Search Results

  • کیونکہ یہ بات مُجھے خُداوند سے پُہنچی اور مَیں نے تُم کو بھی پُہنچا دی کہ خُداوند یِسُو ع نے جِس رات وہ پکڑوایا گیا روٹی لی۔
  • اور شُکر کر کے توڑی اور کہا یہ میرا بدن ہے جو تُمہارے لِئے ہے ۔میری یادگاری کے واسطے یِہی کِیا کرو۔
  • اِسی طرح اُس نے کھانے کے بعد پیالہ بھی لِیا اور کہا یہ پیالہ میرے خُون میں نیا عہد ہے ۔ جب کبھی پِیو میری یادگاری کے لِئے یِہی کِیا کرو۔
  • کیونکہ جب کبھی تُم یہ روٹی کھاتے اور اِس پیالے میں سے پِیتے ہو تو خُداوندکی مَوت کا اِظہار کرتے ہو ۔ جب تک وہ نہ آئے۔
  • اِس واسطے جو کوئی نامُناسِب طَور پر خُداوند کی روٹی کھائے یا اُس کے پِیالے میں سے پِئے وہ خُداوند کے بَدن اور خُون کے بارے میں قصُوروار ہو گا۔
  • پس آدمی اپنے آپ کو آزما لے اور اِسی طرح اُس روٹی میں سے کھائے اور اُس پیالے میں سے پِئے۔
  • کیونکہ جو کھاتے پِیتے وقت خُداوند کے بدن کو نہ پہچانے وہ اِس کھانے پِینے سے سزا پائے گا۔
  • اِسی سبب سے تُم میں بُہتیرے کمزور اور بِیمار ہیں اور بُہت سے سو بھی گئے۔
  • اگر ہم اپنے آپ کو جانچتے تو سزا نہ پاتے۔
  • لیکن خُداوند ہم کو سزا دے کرتربِیّت کرتا ہے تاکہ ہم دُنیا کے ساتھ مُجرِم نہ ٹھہریں۔
  • پس اَے میرے بھائِیو! جب تُم کھانے کے لِئے جمع ہو تو ایک دُوسرے کی راہ دیکھو۔
  • اگر کوئی بُھوکا ہو تو اپنے گھر میں کھا لے تاکہ تُمہارا جمع ہونا سزا کا باعِث نہ ہو اور باقی باتوں کو مَیں آ کر درُست کر دُوں گا۔
  • اَے بھائِیو! مَیں نہیں چاہتا کہ تُم رُوحانی نِعمتوں کے بارے میں بے خبر رہو۔
  • تُم جانتے ہو کہ جب تُم غَیر قَوم تھے تو گُونگے بُتوں کے پِیچھے جِس طرح کوئی تُم کو لے جاتا تھا اُسی طرح جاتے تھے۔
  • پس مَیں تُمہیں جتاتا ہُوں کہ جو کوئی خُدا کے رُوح کی ہِدایت سے بولتا ہے وہ نہیں کہتا کہ یِسُو ع ملعُون ہے اور نہ کوئی رُوحُ القُدس کے بغَیر کہہ سکتا ہے کہ یِسُو ع خُداوند ہے۔
  • نِعمتیں تو طرح طرح کی ہیں مگر رُوح ایک ہی ہے۔
  • اور خِدمتیں بھی طرح طرح کی ہیں مگر خُداوند ایک ہی ہے۔
  • اور تاثِیریں بھی طرح طرح کی ہیں مگر خُدا ایک ہی ہے جو سب میں ہر طرح کا اثر پَیدا کرتا ہے۔
  • لیکن ہر شخص میں رُوح کا ظہُور فائِدہ پُہنچانے کے لِئے ہوتا ہے۔
  • کیونکہ ایک کو رُوح کے وسِیلہ سے حِکمت کا کلام عِنایت ہوتا ہے اور دُوسرے کو اُسی رُوح کی مرضی کے مُوافِق عِلمِیّت کا کلام۔
  • کِسی کو اُسی رُوح سے اِیمان اور کِسی کو اُسی ایک رُوح سے شِفا دینے کی تَوفِیق۔
  • کِسی کو مُعجِزوں کی قُدرت۔ کِسی کو نبُوّت ۔ کِسی کو رُوحوں کا اِمتِیاز ۔ کِسی کو طرح طرح کی زُبانیں ۔ کِسی کو زُبانوں کا تَرجُمہ کرنا۔
  • لیکن یہ سب تاثِیریں وُہی ایک رُوح کرتا ہے اور جِس کو جو چاہتا ہے بانٹتا ہے۔
  • کیونکہ جِس طرح بدن ایک ہے اور اُس کے اعضا بُہت سے ہیں اور بدن کے سب اعضا گو بُہت سے ہیں مگر باہم مِل کر ایک ہی بدن ہیں اُسی طرح مسِیح بھی ہے۔
  • کیونکہ ہم سب نے خواہ یہُودی ہوں خواہ یُونانی۔ خَواہ غُلام خَواہ آزاد ۔ ایک ہی رُوح کے وسِیلہ سے ایک بدن ہونے کے لِئے بپتِسمہ لِیا اور ہم سب کو ایک ہی رُوح پِلایا گیا۔
  • چُنانچہ بدن میں ایک ہی عُضو نہیں بلکہ بُہت سے ہیں۔
  • اگر پاؤں کہے چُونکہ مَیں ہاتھ نہیں اِس لِئے بدن کا نہیں تو وہ اِس سبب سے بدن سے خارِج تو نہیں۔
  • اور اگر کان کہے چُونکہ مَیں آنکھ نہیں اِس لِئے بدن کا نہیں تو وہ اِس سبب سے بدن سے خارِج تو نہیں۔
  • اگر سارا بدن آنکھ ہی ہوتا تو سُننا کہاں ہوتا؟ اگر سُننا ہی سُننا ہوتا تو سُونگھنا کہاں ہوتا؟۔
  • مگر فی الواقِع خُدا نے ہر ایک عُضو کو بدن میں اپنی مرضی کے مُوافِق رکھّا ہے۔
  • اگر وہ سب ایک ہی عُضو ہوتے تو بدن کہاں ہوتا؟۔
  • مگر اب اعضا تو بُہت سے ہیں لیکن بدن ایک ہی ہے۔
  • پس آنکھ ہاتھ سے نہیں کہہ سکتی کہ مَیں تیری مُحتاج نہیں اور نہ سر پاؤں سے کہہ سکتا ہے کہ مَیں تُمہارا مُحتاج نہیں۔
  • بلکہ بدن کے وہ اعضا جو اَوروں سے کمزور معلُوم ہوتے ہیں بُہت ہی ضرُوری ہیں۔
  • اور بدن کے وہ اعضا جنہیں ہم اَوروں کی نِسبت ذلِیل جانتے ہیں اُنہی کو زیادہ عِزّت دیتے ہیں اور ہمارے نازیبااعضا بُہت زیبا ہو جاتے ہیں۔
  • حالانکہ ہمارے زیبا اعضا مُحتاج نہیں مگر خُدا نے بدن کو اِس طرح مُرکّب کِیا ہے کہ جو عُضو مُحتاج ہے اُسی کو زِیادہ عِزّت دی جائے۔
  • تاکہ بدن میں تفرِقہ نہ پڑے بلکہ اعضا ایک دُوسرے کی برابر فِکر رکھّیں۔
  • پس اگر ایک عُضو دُکھ پاتا ہے تو سب اعضا اُس کے ساتھ دُکھ پاتے ہیں اور اگر ایک عُضو عِزّت پاتا ہے تو سب اعضا اُس کے ساتھ خُوش ہوتے ہیں۔
  • اِسی طرح تُم مِل کر مسِیح کا بدن ہو اور فرداً فرداً اعضا ہو۔
  • اور خُدا نے کلِیسیا میں الگ الگ شخص مُقرّر کِئے ۔پہلے رسُول دُوسرے نبی تِیسرے اُستاد ۔پِھر مُعجِزے دِکھانے والے ۔ پِھر شِفا دینے والے ۔ مددگار ۔ مُنتظِم ۔ طرح طرح کی زُبانیں بولنے والے۔
  • کیا سب رسُول ہیں؟کیا سب نبی ہیں؟کیا سب اُستاد ہیں؟کیا سب مُعجِزہ دِکھانے والے ہیں؟۔
  • کیا سب کو شِفا دینے کی قُوّت عِنایت ہُوئی؟ کیا سب طرح طرح کی زُبانیں بولتے ہیں؟ کیا سب تَرجُمہ کرتے ہیں؟۔
  • تُم بڑی سے بڑی نِعمتوں کی آرزُو رکھّو لیکن اَور بھی سب سے عُمدہ طرِیقہ مَیں تُمہیں بتاتا ہُوں۔
  • اگر مَیں آدمِیوں اور فرِشتوں کی زُبانیں بولُوں اور مُحبّت نہ رکھُّوں تو مَیں ٹھنٹھناتا پِیتل یا جھنجھناتی جَھانجھ ہُوں۔
  • اور اگر مُجھے نبُوّت مِلے اور سب بھیدوں اور کُل عِلم کی واقفِیت ہو اور میرا اِیمان یہاں تک کامِل ہو کہ پہاڑوں کو ہٹا دُوں اور مُحبّت نہ رکھُّوں تو مَیں کُچھ بھی نہیں۔
  • اور اگر اپنا سارا مال غرِیبوں کو کِھلا دُوں یا اپنا بدن جلانے کو دے دُوں اورمُحبّت نہ رکھُّوں تو مُجھے کُچھ بھی فائِدہ نہیں۔
  • مُحبّت صابِر ہے اور مِہربان ۔ مُحبّت حَسد نہیں کرتی ۔ مُحبّت شَیخی نہیں مارتی اور پُھولتی نہیں۔
  • نازیبا کام نہیں کرتی ۔ اپنی بِہتری نہیں چاہتی ۔ جُھنجھلاتی نہیں ۔ بدگُمانی نہیں کرتی۔
  • بدکاری سے خُوش نہیں ہوتی بلکہ راستی سے خُوش ہوتی ہے۔
  • سب کُچھ سہہ لیتی ہے ۔ سب کُچھ یقِین کرتی ہے۔ سب باتوں کی اُمّید رکھتی ہے ۔ سب باتوں کی برداشت کرتی ہے۔
  • مُحبّت کو زوال نہیں ۔ نبُوّتیں ہوں تو مَوقُوف ہو جائیں گی ۔ زُبانیں ہوں تو جاتی رہیں گی ۔ عِلم ہو تو مِٹ جائے گا۔
  • کیونکہ ہمارا عِلم ناقِص ہے اور ہماری نبُوّت ناتمام۔
  • لیکن جب کامِل آئے گا تو ناقِص جاتا رہے گا۔
  • جب مَیں بچّہ تھا تو بچّوں کی طرح بولتا تھا ۔ بچّوں کی سی طبِیعت تھی ۔ بچّوں کی سی سمجھ تھی۔ لیکن جب جوان ہُؤا تو بچپن کی باتیں ترک کر دِیں۔
  • اب ہم کو آئینہ میں دُھندلا سا دِکھائی دیتا ہے مگر اُس وقت رُوبرُو دیکھیں گے ۔ اِس وقت میرا عِلم ناقِص ہے مگر اُس وقت اَیسے پُورے طَور پر پہچانُوں گاجَیسے مَیں پہچانا گیا ہُوں۔
  • غرض اِیمان اُمّید مُحبّت یہ تِینوں دائِمی ہیں مگر افضل اِن میں مُحبّت ہے۔
  • مُحبّت کے طالِب ہو اور رُوحانی نِعمتوں کی بھی آرزُو رکھّو ۔ خصُوصاً اِس کی کہ نبُوّت کرو۔
  • کیونکہ جو بیگانہ زُبان میں باتیں کرتا ہے وہ آدمِیوں سے باتیں نہیں کرتا بلکہ خُدا سے اِس لِئے کہ اُس کی کوئی نہیں سمجھتا حالانکہ وہ اپنی رُوح کے وسِیلہ سے بھید کی باتیں کہتا ہے۔
  • لیکن جو نبُوّت کرتا ہے وہ آدمِیوں سے ترقّی اور نصِیحت اور تسلّی کی باتیں کہتا ہے۔
  • جو بیگانہ زُبان میں باتیں کرتا ہے وہ اپنی ترقّی کرتا ہے اور جو نُبوّت کرتا ہے وہ کلِیسیا کی ترقّی کرتا ہے۔
  • اگرچہ مَیں یہ چاہتا ہُوں کہ تُم سب بیگانہ زُبانوں میں باتیں کرو لیکن زیادہ تر یِہی چاہتا ہُوں کہ نبُوّت کرو اور اگر بیگانہ زُبانیں بولنے والا کلِیسیا کی ترقّی کے لِئے تَرجُمہ نہ کرے تو نبُوّت کرنے والا اُس سے بڑا ہے۔
  • پس اَے بھائِیو! اگر مَیں تُمہارے پاس آ کر بیگانہ زُبانوں میں باتیں کرُوں اور مُکاشفہ یا عِلم یا نبُوّت یا تعلِیم کی باتیں تُم سے نہ کہُوں تو تُم کو مُجھ سے کیا فائِدہ ہو گا؟۔
  • چُنانچہ بے جان چِیزوں میں بھی جِن سے آواز نِکلتی ہے مثلاً بانسری یا بربط اگر اُن کی آوازوں میں فرق نہ ہو تو جو پُھونکا یا بجایا جاتا ہے وہ کیوں کر پہچانا جائے؟۔
  • اور اگر تُرہی کی آواز صاف نہ ہو تو کون لڑائی کے لِئے تیّاری کرے گا؟۔
  • اَیسے ہی تُم بھی اگر زُبان سے واضِح بات نہ کہو تو جو کہا جاتا ہے کیوں کرسمجھا جائے گا؟ تُم ہوا سے باتیں کرنے والے ٹھہرو گے۔
  • دُنیا میں خواہ کِتنی ہی مُختلِف زُبانیں ہوں اُن میں سے کوئی بھی بے معنی نہ ہو گی۔
  • پس اگر مَیں کِسی زُبان کے معنی نہ سمجھُوں تو بولنے والے کے نزدِیک مَیں اجنبی ٹھہرُوں گا اور بولنے والا میرے نزدِیک اجنبی ٹھہرے گا۔
  • پس تُم جب رُوحانی نِعمتوں کی آرزُو رکھتے ہو تو اَیسی کوشِش کرو کہ تُمہاری نِعمتوں کی افزُونی سے کلِیسیا کی ترقّی ہو۔
  • اِس سبب سے جو بیگانہ زُبان میں باتیں کرتا ہے وہ دُعا کرے کہ تَرجُمہ بھی کر سکے۔
  • اِس لِئے کہ اگر مَیں کِسی بیگانہ زُبان میں دُعا کرُوں تو میری رُوح تو دُعا کرتی ہے مگر میری عقل بیکار ہے۔
  • پس کیا کرنا چاہئے؟ مَیں رُوح سے بھی دُعا کرُوں گا ا ور عقل سے بھی دُعا کرُوں گا ۔ رُوح سے بھی گاؤُں گا اور عقل سے بھی گاؤُں گا۔
  • ورنہ اگر تُو رُوح ہی سے حمد کرے گاتو ناواقِف آدمی تیری شُکر گُذاری پر آمِین کیوں کر کہے گا؟ اِس لِئے کہ وہ نہیں جانتا کہ تُو کیا کہتا ہے۔
  • تُو تو بیشک اچھّی طرح سے شُکر کرتا ہے مگر دُوسرے کی ترقّی نہیں ہوتی۔
  • مَیں خُدا کا شُکر کرتا ہُوں کہ تُم سب سے زِیادہ زُبانیں بولتا ہُوں۔
  • لیکن کلِیسیا میں بیگانہ زُبان میں دس ہزار باتیں کہنے سے مُجھے یہ زِیادہ پسند ہے کہ اَوروں کی تعلِیم کے لِئے پانچ ہی باتیں عقل سے کہُوں۔
  • اَے بھائِیو! تُم سمجھ میں بچّے نہ بنو ۔ بدی میں تو بچّے رہو مگر سمجھ میں جوان بنو۔
  • تَورَیت میں لِکھا ہے کہ خُداوند فرماتا ہے مَیں بیگانہ زُبان اور بیگانہ ہونٹوں سے اِس اُمّت سے باتیں کرُوں گا تَو بھی وہ میری نہ سُنیں گے۔
  • پس بیگانہ زُبانیں اِیمان داروں کے لِئے نہیں بلکہ بے اِیمانوں کے لِئے نِشان ہیں اور نبُوّت بے اِیمانوں کے لِئے نہیں بلکہ اِیمان داروں کے لِئے نِشان ہے۔
  • پس اگر ساری کلِیسیا ایک جگہ جمع ہو اور سب کے سب بیگانہ زُبانیں بولیں اور ناواقِف یا بے اِیمان لوگ اندر آ جائیں تو کیا وہ تُم کو دِیوانہ نہ کہیں گے؟۔
  • لیکن اگر سب نبُوّت کریں اور کوئی بے اِیمان یا ناواقِف اندر آ جائے تو سب اُسے قائِل کر دیں گے اور سب اُسے پرکھ لیں گے۔
  • اور اُس کے دِل کے بھید ظاہِر ہو جائیں گے۔ تب وہ مُنہ کے بل گِر کر خُدا کو سِجدہ کرے گا اور اِقرار کرے گاکہ بیشک خُدا تُم میں ہے۔
  • پس اَے بھائِیو! کیا کرنا چاہیے؟ جب تُم جمع ہوتے ہو تو ہر ایک کے دِل میں مزمُور یا تعلِیم یا مُکاشفہ یا بیگانہ زُبان یا تَرجُمہ ہوتا ہے ۔ سب کُچھ رُوحانی ترقّی کے لِئے ہونا چاہئے۔
  • اگر بیگانہ زُبان میں باتیں کرنا ہو تو دو دو یا زِیادہ سے زِیادہ تِین تِین شخص باری باری سے بولیں اور ایک شخص تَرجُمہ کرے۔
  • اور اگر کوئی تَرجُمہ کرنے والا نہ ہو تو بیگانہ زُبان بولنے والا کلِیسیا میں چُپکا رہے اور اپنے دِل سے اور خُدا سے باتیں کرے۔
  • نبِیوں میں سے دو یا تِین بولیں اور باقی اُن کے کلام کو پرکھیں۔
  • لیکن اگر دُوسرے پاس بَیٹھنے والے پر وَحی اُترے تو پہلا خاموش ہو جائے۔
  • کیونکہ تُم سب کے سب ایک ایک کر کے نبُوّت کر سکتے ہو تاکہ سب سِیکھیں اور سب کو نصِیحت ہو۔
  • اور نبِیوں کی رُوحیں نبِیوں کے تابِع ہیں۔
  • کیونکہ خُدا اَبتری کا نہیں بلکہ اَمن کا بانی ہے ۔ جَیسا مُقدّسوں کی سب کلِیسیاؤں میں ہے۔
  • عَورتیں کلِیسیا کے مجمع میں خاموش رہیں کیونکہ اُنہیں بولنے کا حُکم نہیں بلکہ تابِع رہیں جَیسا تَورَیت میں بھی لِکھا ہے۔
  • اور اگر کُچھ سِیکھنا چاہیں تو گھر میں اپنے اپنے شَوہر سے پُوچھیں کیونکہ عَورت کا کلِیسیا کے مجمع میں بولنا شرم کی بات ہے۔
  • کیا خُدا کا کلام تُم میں سے نِکلا؟ یا صِرف تُم ہی تک پُہنچا ہے؟۔
  • اگر کوئی اپنے آپ کو نبی یا رُوحانی سمجھے تو یہ جان لے کہ جو باتیں مَیں تُمہیں لِکھتا ہُوں وہ خُداوند کے حُکم ہیں۔
  • اور اگر کوئی نہ جانے تو نہ جانے۔
  • پس اَے بھائِیو! نبُوّت کرنے کی آرزُو رکھّو اور زُبانیں بولنے سے منع نہ کرو۔
  • مگر سب باتیں شایستگی اور قرِینہ کے ساتھ عمل میں آئیں۔
  • اب اَے بھائِیو! مَیں تُمہیں وُہی خُوشخبری جتائے دیتا ہُوں جو پہلے دے چُکا ہُوں جِسے تُم نے قبُول بھی کر لِیا تھا اور جِس پر قائِم بھی ہو۔
  • اُسی کے وسِیلہ سے تُم کو نجات بھی مِلتی ہے بشرطیکہ وہ خُوشخبری جو مَیں نے تُمہیں دی تھی یاد رکھتے ہو ورنہ تُمہارا اِیمان لانا بے فائِدہ ہُؤا۔
  • چُنانچہ مَیں نے سب سے پہلے تُم کو وُہی بات پُہنچا دی جو مُجھے پُہنچی تھی کہ مسِیح کِتابِ مُقدّس کے مُطابِق ہمارے گُناہوں کے لِئے مُؤا۔
  • اور دفن ہُؤا اور تِیسرے دِن کِتابِ مُقدّس کے مُطابِق جی اُٹھا۔
  • اور کیفا کو اور اُس کے بعد اُن بارہ کو دِکھائی دِیا۔
  • پِھر پانچ سَو سے زِیادہ بھائِیوں کو ایک ساتھ دِکھائی دِیا ۔ جِن میں سے اکثر اب تک مَوجُود ہیں اور بعض سو گئے۔
  • پِھر یعقُو ب کو دِکھائی دِیا ۔ پِھر سب رسُولوں کو۔
  • اور سب سے پِیچھے مُجھ کو جو گویا ادھُورے دِنوں کی پَیدایش ہُوں دِکھائی دِیا۔
  • کیونکہ مَیں رسُولوں میں سب سے چھوٹا ہُوں بلکہ رسُول کہلانے کے لائِق نہیں اِس لِئے کہ مَیں نے خُدا کی کلِیسیا کو ستایا تھا۔
  • لیکن جو کُچھ ہُوں خُدا کے فضل سے ہُوں اور اُس کا فضل جو مُجھ پر ہُؤا وہ بے فائِدہ نہیں ہُؤا بلکہ مَیں نے اُن سب سے زِیادہ مِحنت کی اور یہ میری طرف سے نہیں ہُوئی بلکہ خُدا کے فضل سے جو مُجھ پر تھا۔
  • پس خَواہ مَیں ہُوں خَواہ وہ ہوں ہم یِہی مُنادی کرتے ہیں اور اِسی پر تُم اِیمان بھی لائے۔
  • پس جب مسِیح کی یہ مُنادی کی جاتی ہے کہ وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا تو تُم میں سے بعض کِس طرح کہتے ہیں کہ مُردوں کی قِیامت ہے ہی نہیں؟۔
  • اگر مُردوں کی قِیامت نہیں تو مسِیح بھی نہیں جی اُٹھا۔
  • اور اگر مسِیح نہیں جی اُٹھا تو ہماری مُنادی بھی بے فائِدہ ہے اور تُمہارا اِیمان بھی بے فائِدہ۔
  • بلکہ ہم خُدا کے جُھوٹے گواہ ٹھہرے کیونکہ ہم نے خُدا کی بابت یہ گواہی دی کہ اُس نے مسِیح کو جِلا دِیا حالانکہ نہیں جِلایا اگر بِالفرض مُردے نہیں جی اُٹھتے۔
  • اور اگر مُردے نہیں جی اُٹھتے تو مسِیح بھی نہیں جی اُٹھا۔
  • اور اگر مسِیح نہیں جی اُٹھا تو تُمہارا اِیمان بے فائِدہ ہے تُم اب تک اپنے گُناہوں میں گرِفتار ہو۔
  • بلکہ جو مسِیح میں سو گئے ہیں وہ بھی ہلاک ہُوئے۔
  • اگر ہم صِرف اِسی زِندگی میں مسِیح میں اُمّید رکھتے ہیں تو سب آدمِیوں سے زِیادہ بدنصِیب ہیں۔
  • لیکن فی الواقِع مسِیح مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے اور جو سو گئے ہیں اُن میں پہلا پَھل ہُؤا۔
  • کیونکہ جب آدمی کے سبب سے مَوت آئی تو آدمی ہی کے سبب سے مُردوں کی قِیامت بھی آئی۔
  • اور جَیسے آدم میں سب مَرتے ہیں وَیسے ہی مسِیح میں سب زِندہ کِئے جائیں گے۔
  • لیکن ہر ایک اپنی اپنی باری سے ۔ پہلا پَھل مسِیح ۔ پِھر مسِیح کے آنے پر اُس کے لوگ۔
  • اِس کے بعد آخِرت ہو گی ۔ اُس وقت وہ ساری حُکومت اور سارا اِختیار اور قُدرت نیست کر کے بادشاہی کو خُدا یعنی باپ کے حوالہ کر دے گا۔
  • کیونکہ جب تک کہ وہ سب دُشمنوں کو اپنے پاؤں تلے نہ لے آئے اُس کو بادشاہی کرنا ضرُور ہے۔
  • سب سے پِچھلا دُشمن جو نیست کِیا جائے گا وہ مَوت ہے۔
  • کیونکہ خُدا نے سب کُچھ اُس کے پاؤں تَلے کر دِیا ہے مگر جب وہ فرماتا ہے کہ سب کُچھ اُس کے تابِع کر دِیا گیا تو ظاہِر ہے کہ جِس نے سب کُچھ اُس کے تابِع کر دِیا وہ اَلگ رہا۔
  • اور جب سب کُچھ اُس کے تابِع ہو جائے گا تو بیٹا خُود اُس کے تابِع ہو جائے گاجِس نے سب چِیزیں اُس کے تابِع کر دِیں تاکہ سب میں خُدا ہی سب کُچھ ہو۔
  • ورنہ جو لوگ مُردوں کے لِئے بپتِسمہ لیتے ہیں وہ کیا کریں گے؟ اگر مُردے جی اُٹھتے ہی نہیں تو پِھر کیوں اُن کے لِئے بپتِسمہ لیتے ہیں؟۔
  • اور ہم کیوں ہر وقت خطرہ میں پڑے رہتے ہیں؟۔
  • اَے بھائِیو! مُجھے اُس فخر کی قَسم جو ہمارے خُداوند مسِیح یِسُو ع میں تُم پر ہے مَیں ہر روز مَرتا ہُوں۔
  • اگر مَیں اِنسان کی طرح اِفِسُس میں درِندوں سے لڑا تو مُجھے کیا فائِدہ؟ اگر مُردے نہ جِلائے جائیں گے تو آؤ کھائیں پِئیں کیونکہ کل تو مَر ہی جائیں گے۔
  • فرِیب نہ کھاؤ ۔ بُری صُحبتیں اچھّی عادتوں کو بِگاڑ دیتی ہیں۔
  • راستباز ہونے کے لِئے ہوش میں آؤ اور گُناہ نہ کرو کیونکہ بعض خُدا سے ناواقِف ہیں ۔ مَیں تُمہیں شرم دِلانے کو یہ کہتا ہُوں۔
  • اب کوئی یہ کہے گا کہ مُردے کِس طرح جی اُٹھتے ہیں اور کَیسے جِسم کے ساتھ آتے ہیں؟۔
  • اَے نادان! تُو خُود جو کُچھ بوتا ہے جب تک وہ نہ مَرے زِندہ نہیں کِیا جاتا۔
  • اور جو تُو بوتا ہے یہ وہ جِسم نہیں جو پَیدا ہونے والا ہے بلکہ صِرف دانہ ہے ۔ خَواہ گیہُوں کا خَواہ کِسی اَور چِیز کا۔
  • مگر خُدا نے جَیسا اِرادہ کر لِیا وَیسا ہی اُس کو جِسم دیتا ہے اور ہر ایک بِیج کو اُس کا خاص جِسم۔
  • سب گوشت یکساں گوشت نہیں بلکہ آدمِیوں کا گوشت اَور ہے ۔ چَوپایوں کا گوشت اَور ۔ پرِندوں کا گوشت اَور ہے مچھلِیوں کا گوشت اَور۔
  • آسمانی بھی جِسم ہیں اور زمِینی بھی مگر آسمانِیوں کا جلال اَور ہے زمِینِیوں کا اَور۔
  • آفتاب کا جلال اَور ہے مہتاب کا جلال اَور ۔ سِتاروں کا جلال اَور کیونکہ سِتارے سِتارے کے جلال میں فرق ہے۔
  • مُردوں کی قِیامت بھی اَیسی ہی ہے ۔ جِسم فنا کی حالت میں بویا جاتا ہے اور بقا کی حالت میں جی اُٹھتا ہے۔
  • بے حُرمتی کی حالت میں بویا جاتا ہے اور جلال کی حالت میں جی اُٹھتا ہے ۔ کمزوری کی حالت میں بویا جاتا ہے اور قُوّت کی حالت میں جی اُٹھتا ہے۔
  • نفسانی جِسم بویا جاتا ہے اور رُوحانی جِسم جی اُٹھتا ہے ۔ جب نفسانی جِسم ہے تو رُوحانی جِسم بھی ہے۔
  • چُنانچہ لِکھا بھی ہے کہ پہلا آدمی یعنی آدم زِندہ نفس بنا ۔ پِچھلا آدم زِندگی بخشنے والی رُوح بنا۔
  • لیکن رُوحانی پہلے نہ تھا بلکہ نفسانی تھا ۔ اِس کے بعد رُوحانی ہُؤا۔
  • پہلا آدمی زمِین سے یعنی خاکی تھا ۔ دُوسرا آدمی آسمانی ہے۔
  • جَیسا وہ خاکی تھا وَیسے ہی اَور خاکی بھی ہیں اور جَیسا وہ آسمانی ہے وَیسے ہی اَور آسمانی بھی ہیں۔
  • اور جِس طرح ہم اِس خاکی کی صُورت پر ہُوئے اُسی طرح اُس آسمانی کی صُورت پر بھی ہوں گے۔
  • اَے بھائِیو! میرا مطلَب یہ ہے کہ گوشت اور خُون خُدا کی بادشاہی کے وارِث نہیں ہو سکتے اور نہ فنا بقا کی وارِث ہو سکتی ہے۔
  • دیکھو مَیں تُم سے بھید کی بات کہتا ہُوں ۔ ہم سب تو نہیں سوئیں گے مگر سب بدل جائیں گے۔
  • اور یہ ایک دَم میں ۔ ایک پَل میں ۔ پِچھلا نرسِنگا پُھونکتے ہی ہو گا کیونکہ نرسِنگا پُھونکا جائے گا اور مُردے غَیرفانی حالت میں اُٹھیں گے اور ہم بدل جائیں گے۔
  • کیونکہ ضرُور ہے کہ یہ فانی جِسم بقا کا جامہ پہنے اور یہ مَرنے والا جِسم حیاتِ ابدی کا جامہ پہنے۔
  • اور جب یہ فانی جِسم بقا کا جامہ پہن چُکے گا اور یہ مَرنے والا جِسم حیاتِ ابدی کا جامہ پہن چُکے گا تو وہ قَول پُورا ہو گا جو لِکھا ہے کہ مَوت فتح کا لُقمہ ہو گئی۔
  • اَے مَوت تیری فتح کہاں رہی؟ اَے مَوت تیرا ڈنک کہاں رہا؟۔
  • مَوت کا ڈنک گُناہ ہے اور گُناہ کا زور شرِیعت ہے۔
  • مگر خُدا کا شُکر ہے جو ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے ہم کو فتح بخشتا ہے۔
  • پس اَے میرے عزِیز بھائِیو! ثابِت قدم اور قائِم رہو اور خُداوند کے کام میں ہمیشہ افزایش کرتے رہو کیونکہ یہ جانتے ہو کہ تُمہاری مِحنت خُداوند میں بے فائِدہ نہیں ہے۔
  • اب اُس چندے کی بابت جو مُقدّسوں کے لِئے کِیا جاتا ہے جَیسا مَیں نے گلِتیہ کی کلِیسیاؤں کو حُکم دِیا وَیسا ہی تُم بھی کرو۔
  • ہفتہ کے پہلے دِن تُم میں سے ہر شخص اپنی آمدنی کے مُوافِق کُچھ اپنے پاس رکھ چھوڑا کرے تاکہ میرے آنے پر چندے نہ کرنے پڑیں۔
  • اور جب مَیں آؤں گا تو جنہیں تُم منظُور کرو گے اُن کو مَیں خَط دے کر بھیج دُوں گا کہ تُمہاری خَیرات یروشلِیم کو پُہنچا دیں۔
  • اور اگر میرا بھی جانا مُناسِب ہُؤا تو وہ میرے ساتھ ہی جائیں گے۔
  • اور مَیں مَکِدُنیہ ہو کر تُمہارے پاس آؤں گاکیونکہ مُجھے مَکِدُنیہ ہو کر جانا تو ہے ہی۔
  • مگر رہُوں شاید تُمہارے ہی پاس اور جاڑا بھی تُمہارے ہی پاس کاٹُوں تاکہ جِس طرف مَیں جانا چاہُوں تُم مُجھے اُس طرف روانہ کر دو۔
  • کیونکہ مَیں اب راہ میں تُم سے مُلاقات کرنا نہیں چاہتا بلکہ مُجھے اُمّید ہے کہ خُداوند نے چاہا تو کُچھ عرصہ تُمہارے پاس رہُوں گا۔
  • لیکن مَیں عِیدِ پنتِکُست تک اِفِسُس میں رہُوں گا۔
  • کیونکہ میرے لِئے ایک وسِیع اور کارآمد دروازہ کُھلا ہے اور مُخالِف بُہت سے ہیں۔
  • اگر تِیمُتِھیُس آ جائے تو خیال رکھنا کہ وہ تُمہارے پاس بے خَوف رہے کیونکہ وہ میری طرح خُداوند کا کام کرتا ہے۔
  • پس کوئی اُسے حقِیر نہ جانے بلکہ اُس کو صحِیح سلامت اِس طرف روانہ کرنا کہ میرے پاس آ جائے کیونکہ مَیں مُنتظِر ہُوں کہ وہ بھائِیوں سمیت آئے۔
  • اور بھائی اپُلّو س سے مَیں نے بُہت اِلتماس کِیا کہ تُمہارے پاس بھائِیوں کے ساتھ جائے مگر اِس وقت جانے پر وہ مُطلِق راضی نہ ہُؤا لیکن جب اُس کو مَوقع مِلے گا تو جائے گا۔
  • جاگتے رہو ۔ اِیمان میں قائِم رہو ۔ مردانگی کرو ۔ مضبُوط ہو۔
  • جو کُچھ کرتے ہو مُحبّت سے کرو۔
  • اَے بھائِیو! تُم ستِفناس کے خاندان کو جانتے ہو کہ وہ اَخِیہ کے پہلے پَھل ہیں اور مُقدّسوں کی خِدمت کے لِئے مُستعِد رہتے ہیں۔
  • پس مَیں تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ اَیسے لوگوں کے تابِع رہو بلکہ ہر ایک کے جو اِس کام اور مِحنت میں شرِیک ہے۔
  • اور مَیں ستِفنا س اور فرتُونا تُس اور اخیکُس کے آنے سے خُوش ہُوں کیونکہ جو تُم سے رہ گیا تھا اُنہوں نے پُورا کر دِیا۔
  • اور اُنہوں نے میری اور تُمہاری رُوح کو تازہ کِیا ۔ پس اَیسوں کو مانو۔
  • آسیہ کی کلِیسیائیں تُم کو سلام کہتی ہیں ۔ اَکوِلہ اور پَرِسکہ اُس کلِیسیا سمیت جو اُن کے گھر میں ہے تُمہیں خُداوند میں بُہت بُہت سلام کہتے ہیں۔
  • سب بھائی تُمہیں سلام کہتے ہیں ۔ پاک بوسہ لے کر آپس میں سلام کرو۔
  • مَیں پَولُس اپنے ہاتھ سے سلام لِکھتا ہُوں۔
  • جو کوئی خُداوند کو عزِیز نہیں رکھتا ملعُون ہو ۔ ہمارا خُداوند آنے والا ہے۔
  • خُداوند یِسُو ع مسِیح کا فضل تُم پر ہوتا رہے۔
  • میری مُحبّت مسِیح یِسُو ع میں تُم سب سے رہے ۔ آمِین۔
  • پَولُس کی طرف سے جو خُدا کی مرضی سے مسِیح یِسُوع کا رسُول ہے اور بھائی تِیمُتِھیُس کی طرف سے خُدا کی اُس کلِیسیا کے نام جو کُرِنتھُس میں ہے اور تمام اَخیہ کے سب مُقدّ سوں کے نام۔
  • ہمارے باپ خُدا اور خُداوند یِسُو ع مسِیح کی طرف سے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔
  • ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے خُدا اور باپ کی حمد ہو جو رحمتوں کا باپ اور ہر طرح کی تسلّی کا خُدا ہے۔
  • وہ ہماری سب مُصِیبتوں میں ہم کو تسلّی دیتا ہے تاکہ ہم اُس تسلّی کے سبب سے جو خُدا ہمیں بخشتا ہے اُن کو بھی تسلّی دے سکیں جو کِسی طرح کی مُصِیبت میں ہیں۔
  • کیونکہ جِس طرح مسِیح کے دُکھ ہم کو زیادہ پُہنچتے ہیں اُسی طرح ہماری تسلّی بھی مسِیح کے وسِیلہ سے زِیادہ ہوتی ہے۔
  • اگر ہم مُصِیبت اُٹھاتے ہیں تو تُمہاری تسلّی اور نجات کے واسطے اور اگر تسلّی پاتے ہیں تو تُمہاری تسلّی کے واسطے جِس کی تاثِیر سے تُم صبر کے ساتھ اُن دُکھوں کی برداشت کر لیتے ہو جو ہم بھی سہتے ہیں۔
  • اور ہماری اُمّید تُمہارے بارے میں مضبُوط ہے کیو نکہ ہم جانتے ہیں کہ جِس طرح تُم دُکھوں میں شرِیک ہو اُسی طرح تسلّی میں بھی ہو۔
  • اَے بھائِیو! ہم نہیں چاہتے کہ تُم اُس مُصِیبت سے ناواقِف رہو جو آسیہ میں ہم پر پڑی کہ ہم حد سے زیادہ اور طاقت سے باہر پست ہو گئے ۔ یہاں تک کہ ہم نے زِندگی سے بھی ہاتھ دھو لِئے۔
  • بلکہ اپنے اُوپر مَوت کے حُکم کا یقِین کر چُکے تھے تاکہ اپنا بھروسا نہ رکھّیں بلکہ خُدا کا جو مُردوں کو جِلاتا ہے۔
  • چُنانچہ اُسی نے ہم کو اَیسی بڑی ہلاکت سے چُھڑایا اور چُھڑائے گا اور ہم کو اُس سے یہ اُمّید ہے کہ آگے کو بھی چُھڑاتا رہے گا۔
  • اگر تُم بھی مِل کر دُعا سے ہماری مدد کرو گے تاکہ جو نِعمت ہم کو بُہت لوگوں کے وسِیلہ سے مِلی اُس کاشُکر بھی بُہت سے لوگ ہماری طرف سے کریں۔
  • کیونکہ ہم کو اپنے دِل کی اِس گواہی پر فخر ہے کہ ہمارا چال چلن دُنیا میں اور خاص کر تُم میں جِسمانی حِکمت کے ساتھ نہیں بلکہ خُدا کے فضل کے ساتھ یعنی اَیسی پاکِیزگی اور صفائی کے ساتھ رہا جو خُدا کے لائِق ہے۔
  • ہم اَور باتیں تُمہیں نہیں لِکھتے سِوا اُن کے جِنہیں تُم پڑھتے یا مانتے ہو اور مُجھے اُمّید ہے کہ آخِر تک مانتے رہو گے۔
  • چُنانچہ تُم میں سے کِتنوں ہی نے مان بھی لِیا ہے کہ ہم تُمہارا فخر ہیں جِس طرح ہمارے خُداوند یِسُو ع کے دِن تُم بھی ہمارا فخر ہو گے۔
  • اور اِسی بھروسے پر مَیں نے یہ اِرادہ کِیا تھا کہ پہلے تُمہارے پاس آؤں تاکہ تُمہیں ایک اَور نِعمت مِلے۔
  • اور تُمہارے پاس ہوتا ہُؤا مَکِدُنیہ کو جاؤں اور مَکِدُنیہ سے پِھر تُمہارے پاس آؤں اور تُم مُجھے یہُودیہ کی طرف روانہ کر دو۔
  • پس مَیں نے جو یہ اِرادہ کِیا تھا تو کیا تَلُّون مِزاجی سے کِیا تھا؟ یا جِن باتوں کا قَصد کرتا ہُوں کیا جِسمانی طَور پر کرتا ہُوں کہ ہاں ہاں بھی کرُوں اور نہیں نہیں بھی کرُوں؟۔
  • خُدا کی سچّائی کی قَسم کہ ہمارے اُس کلام میں جو تُم سے کِیا جاتا ہے ہاں اور نہیں دونوں پائی نہیں جاتِیں۔
  • کیو نکہ خُدا کا بیٹا یِسُو ع مسِیح جِس کی مُنادی ہم نے یعنی مَیں نے اور سِلوانُس اور تِیمُتِھیُس نے تُم میں کی اُس میں ہاں اور نہیں دونوں نہ تِھیں بلکہ اُس میں ہاں ہی ہاں ہُوئی۔
  • کیونکہ خُدا کے جِتنے وعدے ہیں وہ سب اُس میں ہاں کے ساتھ ہیں ۔ اِسی لِئے اُس کے ذرِیعہ سے آمِین بھی ہُوئی تاکہ ہمارے وسِیلہ سے خُدا کا جلال ظاہِر ہو۔
  • اور جو ہم کو تُمہارے ساتھ مسِیح میں قائِم کرتا ہے اور جِس نے ہم کو مَسح کِیا وہ خُدا ہے۔
  • جِس نے ہم پر مُہر بھی کی اور بَیعانہ میں رُوح کو ہمارے دِلوں میں دِیا۔
  • مَیں خُدا کو گواہ کرتا ہُوں کہ مَیں اب تک کُرِنتھُس میں اِس واسطے نہیں آیا کہ مُجھے تُم پر رَحم آتا تھا۔
  • یہ نہیں کہ ہم اِیمان کے بارے میں تُم پر حُکومت جتاتے ہیں بلکہ خُوشی میں تُمہارے مددگار ہیں کیونکہ تُم اِیمان ہی سے قائِم رہتے ہو۔
  • مَیں نے اپنے دِل میں یہ قَصد کِیا تھا کہ پِھر تُمہارے پاس غمگِین ہو کر نہ آؤں۔
  • کیونکہ اگر میں تُم کو غمگِین کرُوں تو مُجھے کَون خُوش کرے گا ۔ سِوا اُس کے جو میرے سبب سے غمگِین ہُؤا؟۔
  • اور مَیں نے تُم کو وُہی بات لِکھی تھی تاکہ اَیسا نہ ہو کہ مُجھے آ کر جِن سے خُوش ہونا چاہیئے تھا مَیں اُن کے سبب سے غمگِین ہُوں کیونکہ مُجھے تُم سب پر اِس بات کا بھروسا ہے کہ جو میری خُوشی ہے وُہی تُم سب کی ہے۔
  • کیونکہ مَیں نے بڑی مُصِیبت اور دِلگِیری کی حالت میں بُہت سے آنسُو بہا بہا کر تُم کو لِکھا تھا لیکن اِس واسطے نہیں کہ تُم کو غم ہو بلکہ اِس واسطے کہ تُم اُس بڑی مُحبّت کو معلُوم کرو جو مُجھے تُم سے ہے۔ قصُوروار کے لِئے مُعافی
  • اور اگر کوئی شخص غم کا باعِث ہُؤا ہے تو میرے ہی غم کا نہیں بلکہ (تاکہ اُس پر زیادہ سختی نہ کرُوں) کِسی قدر تُم سب کے غم کا باعِث ہُؤا۔
  • یِہی سزا جو اُس نے اکثروں کی طرف سے پائی اَیسے شخص کے واسطے کافی ہے۔
  • پس برعکس اِس کے یِہی بِہتر ہے کہ اُس کا قصُور مُعاف کرو اور تسلّی دو تاکہ وہ غم کی کثرت سے تباہ نہ ہو۔
  • اِس لِئے مَیں تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ اُس کے بارے میں مُحبّت کا فتویٰ دو۔
  • کیونکہ مَیں نے اِس واسطے بھی لِکھا تھا کہ تُمہیں آزما لُوں کہ سب باتوں میں فرمانبردار ہو یا نہیں۔
  • جِسے تُم کُچھ مُعاف کرتے ہو اُسے مَیں بھی مُعاف کرتا ہُوں کیونکہ جو کُچھ مَیں نے مُعاف کِیا اگر کِیا تو مسِیح کا قائِم مقام ہو کر تُمہاری خاطِر مُعاف کِیا۔
  • تاکہ شَیطان کا ہم پر داؤ نہ چلے کیونکہ ہم اُس کے حِیلوں سے ناواقِف نہیں۔
  • اور جب مَیں مسِیح کی خُوشخبری دینے کو تروآ س میں آیا اور خُداوند میں میرے لِئے دروازہ کُھل گیا۔
  • تو میری رُوح کو آرام نہ مِلا اِس لِئے کہ مَیں نے اپنے بھائی طِطُس کو نہ پایا ۔ پس اُن سے رُخصت ہو کر مَکِدُنیہ کو چلا گیا۔
  • مگر خُدا کا شُکر ہے جو مسِیح میں ہم کو ہمیشہ اسِیروں کی طرح گشت کراتا ہے اور اپنے عِلم کی خُوشبُو ہمارے وسِیلہ سے ہر جگہ پَھیلاتا ہے۔
  • کیو نکہ ہم خُدا کے نزدِیک نجات پانے والوں اور ہلاک ہونے والوں دونوں کے لِئے مسِیح کی خُوشبُو ہیں۔
  • بعض کے واسطے تو مَرنے کے لِئے مَوت کی بُو اور بعض کے واسطے جِینے کے لِئے زِندگی کی بُو ہیں اور کَون اِن باتوں کے لائِق ہے؟۔
  • کیونکہ ہم اُن بُہت لوگوں کی مانِند نہیں جو خُدا کے کلام میں آمیزِش کرتے ہیں بلکہ دِل کی صفائی سے اور خُدا کی طرف سے خُدا کو حاضِر جان کر مسِیح میں بولتے ہیں۔
  • کیا ہم پِھر اپنی نیک نامی جتانا شرُوع کرتے ہیں یا ہم کو بعض کی طرح نیک نامی کے خَط تُمہارے پاس لانے یا تُم سے لینے کی حاجت ہے؟
  • ہمارا جو خَط ہمارے دِلوں پر لِکھا ہُؤا ہے وہ تُم ہو اور اُسے سب آدمی جانتے اور پڑھتے ہیں۔
  • ظاہِر ہے کہ تُم مسِیح کا وہ خَط ہو جو ہم نے خادِموں کے طَور پر لِکھا ۔ سِیاہی سے نہیں بلکہ زِندہ خُدا کے رُوح سے ۔ پتّھر کی تختِیوں پر نہیں بلکہ گوشت کی یعنی دِل کی تختِیوں پر۔
  • ہم مسِیح کی معرفت خُدا پر اَیسا ہی بھروسا رکھتے ہیں۔
  • یہ نہیں کہ بذاتِ خُود ہم اِس لائِق ہیں کہ اپنی طرف سے کُچھ خیال بھی کر سکیں بلکہ ہماری لِیاقت خُدا کی طرف سے ہے۔
  • جِس نے ہم کو نئے عہد کے خادِم ہونے کے لائِق بھی کِیا ۔ لفظوں کے خادِم نہیں بلکہ رُوح کے کیونکہ لفظ مار ڈالتے ہیں مگر رُوح زِندہ کرتی ہے۔
  • اور جب مَوت کا وہ عہد جِس کے حرُوف پتّھروں پر کھودے گئے تھے اَیسا جلال والا ہُؤا کہ بنی اِسرائیل مُوسیٰ کے چِہرے پر اُس جلال کے سبب سے جو اُس کے چہرے پر تھا غَور سے نظر نہ کر سکے حالانکہ وہ گھٹتا جاتا تھا۔
  • تو رُوح کا عہد تو ضرُور ہی جلال والا ہو گا۔
  • کیونکہ جب مُجرِم ٹھہرانے والا عہد جلال والا تھا تو راست بازی کاعہد تو ضرُور ہی جلال والا ہو گا۔
  • بلکہ اِس صُورت میں وہ جلال والا اِس بے اِنتِہا جلال کے سبب سے بے جلال ٹھہرا۔
  • کیونکہ جب مِٹنے والی چِیز جلال والی تھی تو باقی رہنے والی چِیز تو ضرُور ہی جلال والی ہو گی۔
  • پس ہم اَیسی اُمّید کر کے بڑی دِلیری سے بولتے ہیں۔
  • اور مُوسیٰ کی طرح نہیں ہیں جِس نے اپنے چِہرے پر نِقاب ڈالا تاکہ بنی اِسرائیل اُس مِٹنے والی چِیز کے انجام کو نہ دیکھ سکیں۔
  • لیکن اُن کے خیالات کثِیف ہو گئے کیونکہ آج تک پُرانے عہد نامہ کو پڑھتے وقت اُن کے دِلوں پر وُہی پردہ پڑا رہتا ہے اور وہ مسِیح میں اُٹھ جاتا ہے۔
  • مگر آج تک جب کبھی مُوسیٰ کی کِتاب پڑھی جاتی ہے تو اُن کے دِل پر پردہ پڑا رہتا ہے۔
  • لیکن جب کبھی اُن کا دِل خُداوند کی طرف پِھرے گا تو وہ پردہ اُٹھ جائے گا۔
  • اور خُداوند رُوح ہے اور جہاں کہِیں خُداوند کا رُوح ہے وہاں آزادی ہے۔
  • مگر جب ہم سب کے بے نِقاب چِہروں سے خُداوند کا جلال اِس طرح مُنعکِس ہوتا ہے جِس طرح آئینہ میں تو اُس خُداوند کے وسِیلہ سے جو رُوح ہے ہم اُسی جلالی صُورت میں دَرجہ بَدرجہ بدلتے جاتے ہیں۔
  • پس جب ہم پر اَیسا رَحم ہُؤا کہ ہمیں یہ خِدمت مِلی تو ہم ہِمّت نہیں ہارتے۔
  • بلکہ ہم نے شرم کی پَوشِیدہ باتوں کو ترک کر دِیا اور مَکّاری کی چال نہیں چَلتے ۔ نہ خُدا کے کلام میں آمیزِش کرتے ہیں بلکہ حق ظاہِر کر کے خُدا کے رُوبرُو ہر ایک آدمی کے دِل میں اپنی نیکی بِٹھاتے ہیں۔
  • اور اگر ہماری خُوشخبری پر پردہ پڑا ہے تو ہلاک ہونے والوں ہی کے واسطے پڑا ہے۔
  • یعنی اُن بے اِیمانوں کے واسطے جِن کی عقلوں کو اِس جہان کے خُدا نے اَندھا کر دِیا ہے تاکہ مسِیح جو خُدا کی صُورت ہے اُس کے جلال کی خُوشخبری کی رَوشنی اُن پر نہ پڑے۔
  • کیونکہ ہم اپنی نہیں بلکہ مسِیح یِسُوع کی مُنادی کرتے ہیں کہ وہ خُداوند ہے اور اپنے حق میں یہ کہتے ہیں کہ یِسُوع کی خاطِر تُمہارے غُلام ہیں۔
  • اِس لِئے کہ خُدا ہی ہے جِس نے فرمایا کہ تارِیکی میں سے نُور چمکے اور وُہی ہمارے دِلوں میں چمکا تاکہ خُدا کے جلال کی پہچان کا نُور یِسُوع مسِیح کے چِہرے سے جلوہ گر ہو۔
  • لیکن ہمارے پاس یہ خزانہ مِٹّی کے برتنوں میں رکھّا ہے تاکہ یہ حَد سے زِیادہ قُدرت ہماری طرف سے نہیں بلکہ خُدا کی طرف سے معلُوم ہو۔
  • ہم ہر طرف سے مُصِیبت تو اُٹھاتے ہیں لیکن لاچار نہیں ہوتے ۔ حَیران تو ہوتے ہیں مگر نااُمّید نہیں ہوتے۔
  • ستائے تو جاتے ہیں مگر اکیلے نہیں چھوڑے جاتے ۔ گِرائے تو جاتے ہیں لیکن ہلاک نہیں ہوتے۔
  • ہم ہر وقت اپنے بدن میں یِسُو ع کی مَوت لِئے پِھرتے ہیں تاکہ یِسُوع کی زِندگی بھی ہمارے بدن میں ظاہِر ہو۔
  • کیونکہ ہم جِیتے جی یِسُوع کی خاطِر ہمیشہ مَوت کے حوالہ کِئے جاتے ہیں تاکہ یِسُوع کی زِندگی بھی ہمارے فانی جِسم میں ظاہِر ہو۔
  • پس مَوت تو ہم میں اثر کرتی ہے اور زِندگی تُم میں۔
  • اور چُونکہ ہم میں وُہی اِیمان کی رُوح ہے جِس کی بابت لِکھا ہے کہ مَیں اِیمان لایا اور اِسی لِئے بولا ۔ پس ہم بھی اِیمان لائے اور اِسی لِئے بولتے ہیں۔
  • کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جِس نے خُداوند یِسُو ع کو جِلایا وہ ہم کو بھی یِسُو ع کے ساتھ شامِل جان کر جِلائے گا اور تُمہارے ساتھ اپنے سامنے حاضِر کرے گا۔
  • اِس لِئے کہ سب چِیزیں تُمہارے واسطے ہیں تاکہ بُہت سے لوگوں کے سبب سے فضل زِیادہ ہو کر خُدا کے جلال کے لِئے شُکرگُذ اری بھی بڑھائے۔
  • اِس لِئے ہم ہِمّت نہیں ہارتے بلکہ گو ہماری ظاہِری اِنسانِیّت زائِل ہوتی جاتی ہے پِھر بھی ہماری باطِنی اِنسانِیّت روز بروز نئی ہوتی جاتی ہے۔
  • کیونکہ ہماری دَم بَھر کی ہلکی سی مُصِیبت ہمارے لِئے ازحد بھاری اور ابدی جلال پَیدا کرتی جاتی ہے۔
  • جِس حال میں کہ ہم دیکھی ہُوئی چِیزوں پر نہیں بلکہ اندیکھی چِیزوں پر نظر کرتے ہیں کیونکہ دیکھی ہُوئی چِیزیں چند روزہ ہیں مگر اندیکھی چِیزیں ابدی ہیں۔
  • کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جب ہمارا خَیمہ کا گھر جو زمِین پر ہے گِرایا جائے گا تو ہم کو خُدا کی طرف سے آسمان پر ایک اَیسی عِمارت مِلے گی جو ہاتھ کا بنا ہُؤا گھر نہیں بلکہ ابدی ہے۔
  • چُنا نچہ ہم اِس میں کراہتے ہیں اور بڑی آرزُو رکھتے ہیں کہ اپنے آسمانی گھر سے مُلبّس ہو جائیں۔
  • تاکہ مُلبّس ہونے کے باعِث ننگے نہ پائے جائیں۔
  • کیونکہ ہم اِس خَیمہ میں رہ کر بوجھ کے مارے کراہتے ہیں ۔ اِس لِئے نہیں کہ یہ لِباس اُتارنا چاہتے ہیں بلکہ اِس پر اَور پہننا چاہتے ہیں تاکہ وہ جو فانی ہے زِندگی میں غرق ہو جائے۔
  • اور جِس نے ہم کو اِسی بات کے لِئے تیّار کِیا وہ خُدا ہے اور اُسی نے ہمیں رُوح بَیعانہ میں دِیا۔
  • پس ہمیشہ ہماری خاطِر جمع رہتی ہے اور یہ جانتے ہیں کہ جب تک ہم بدن کے وطن میں ہیں خُداوند کے ہاں سے جلا وطن ہیں۔
  • کیونکہ ہم اِیمان پر چلتے ہیں نہ کہ آنکھوں دیکھے پر۔
  • غرض ہماری خاطِر جمع ہے اور ہم کو بدن کے وطن سے جُدا ہو کر خُداوند کے وطن میں رہنا زِیادہ منظُور ہے۔
  • اِسی واسطے ہم یہ حَوصلہ رکھتے ہیں کہ وطن میں ہوں خواہ جلا وطن اُس کو خُوش کریں۔
  • کیونکہ ضرُور ہے کہ مسِیح کے تختِ عدالت کے سامنے جا کر ہم سب کا حال ظاہِر کِیا جائے تاکہ ہر شخص اپنے اُن کاموں کا بدلہ پائے جو اُس نے بدن کے وسِیلہ سے کِئے ہوں ۔ خواہ بھلے ہوں خواہ بُرے۔
  • پس ہم خُداوند کے خَوف کو جان کر آدمِیوں کو سمجھاتے ہیں اور خُدا پر ہمارا حال ظاہِر ہے اور مُجھے اُمّید ہے کہ تُمہارے دِلوں پر بھی ظاہِر ہُؤا ہو گا۔
  • ہم پِھر اپنی نیک نامی تُم پر نہیں جتاتے بلکہ ہم اپنے سبب سے تُم کو فخر کرنے کا مَوقع دیتے ہیں تاکہ تُم اُن کو جواب دے سکو جو ظاہِر پر فخر کرتے ہیں اور باطِن پر نہیں۔
  • اگر ہم بے خُود ہیں تو خُدا کے واسطے ہیں اور اگر ہوش میں ہیں تو تُمہارے واسطے۔
  • کیونکہ مسِیح کی مُحبّت ہم کو مجبُور کر دیتی ہے اِس لِئے کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ جب ایک سب کے واسطے مُؤا تو سب مَر گئے۔
  • اور وہ اِس لِئے سب کے واسطے مُؤا کہ جو جِیتے ہیں وہ آگے کو اپنے لِئے نہ جِئیں بلکہ اُس کے لِئے جو اُن کے واسطے مُؤا اور پِھر جی اُٹھا۔
  • پس اب سے ہم کِسی کو جِسم کی حیثِیت سے نہ پہچانیں گے ۔ ہاں اگرچہ مسِیح کو بھی جِسم کی حیثِیت سے جانا تھا مگر اب سے نہیں جانیں گے۔
  • اِس لِئے اگر کوئی مسِیح میں ہے تو وہ نیا مخلُوق ہے ۔ پُرانی چِیزیں جاتی رہِیں ۔ دیکھو وہ نئی ہو گئِیں۔
  • اور سب چِیزیں خُدا کی طرف سے ہیں جِس نے مسِیح کے وسِیلہ سے اپنے ساتھ ہمارا میل مِلاپ کر لِیا اور میل مِلاپ کی خِدمت ہمارے سپُرد کی۔
  • مطلَب یہ ہے کہ خُدا نے مسِیح میں ہو کر اپنے ساتھ دُنیا کا میل مِلاپ کر لِیا اور اُن کی تقصِیروں کو اُن کے ذِمّہ نہ لگایا اور اُس نے میل مِلاپ کا پَیغام ہمیں سَونپ دِیا ہے۔
  • پس ہم مسِیح کے ایلچی ہیں ۔ گویا ہمارے وسِیلہ سے خُدا اِلتماس کرتا ہے ۔ ہم مسِیح کی طرف سے مِنّت کرتے ہیں کہ خُدا سے میل مِلاپ کر لو۔
  • جو گُناہ سے واقِف نہ تھا اُسی کو اُس نے ہمارے واسطے گُناہ ٹھہرایا تاکہ ہم اُس میں ہو کر خُدا کی راست بازی ہو جائیں۔
  • اور ہم جو اُس کے ساتھ کام میں شرِیک ہیں یہ بھی اِلتماس کرتے ہیں کہ خُدا کا فضل جو تُم پر ہُؤا بے فائِدہ نہ رہنے دو۔
  • کیونکہ وہ فرماتا ہے کہ مَیں نے قبُولِیّت کے وقت تیری سُن لی اور نجات کے دِن تیری مدد کی ۔ دیکھو اب قبُولِیّت کا وقت ہے ۔ دیکھو یہ نجات کا دِن ہے۔
  • ہم کِسی بات میں ٹھوکر کھانے کا کوئی مَوقع نہیں دیتے تاکہ ہماری خِدمت پر حرف نہ آئے۔
  • بلکہ خُدا کے خادِموں کی طرح ہر بات سے اپنی خُوبی ظاہِر کرتے ہیں ۔ بڑے صبر سے۔ مُصِیبت سے ۔ اِحتیاج سے ۔ تنگی سے۔
  • کوڑے کھانے سے ۔ قَید ہونے سے ۔ ہنگاموں سے ۔ مِحنتوں سے ۔ بیداری سے ۔ فاقوں سے۔
  • پاکِیزگی سے ۔ عِلم سے ۔ تحمُّل سے ۔ مِہربانی سے رُوحُ القُدس سے ۔ بے رِیا مُحبّت سے۔
  • کلامِ حق سے ۔ خُدا کی قُدرت سے ۔ راست بازی کے ہتھیاروں کے وسِیلہ سے جو دہنے بائیں ہیں۔
  • عِزّت اور بے عِزّتی کے وسِیلہ سے ۔ بدنامی اور نیک نامی کے وسِیلہ سے گو گُمراہ کرنے والے معلُوم ہوتے ہیں پِھر بھی سچّے ہیں۔
  • گُم ناموں کی مانِند ہیں تَو بھی مشہُور ہیں ۔ مَرتے ہُوؤں کی مانِند ہیں مگر دیکھو جِیتے ہیں ۔ مار کھانے والوں کی مانِند ہیں مگر جان سے مارے نہیں جاتے۔
  • غمگینوں کی مانِند ہیں لیکن ہمیشہ خُوش رہتے ہیں ۔ کَنگالوں کی مانِند ہیں مگر بُہتیروں کو دَولت مند کر دیتے ہیں ۔ ناداروں کی مانِند ہیں تَو بھی سب کُچھ رکھتے ہیں۔
  • اَے کُرِنتھیو! ہم نے تُم سے کُھل کر باتیں کِیں اور ہمارا دِل تُمہاری طرف سے کُشادہ ہو گیا۔
  • ہمارے دِلوں میں تُمہارے لِئے تنگی نہیں مگر تُمہارے دِلوں میں تنگی ہے۔
  • پس مَیں فرزند جان کر تُم سے کہتا ہُوں کہ تُم بھی اُس کے بدلہ میں کُشادہ دِل ہو جاؤ۔
  • بے اِیمانوں کے ساتھ ناہموار جُوئے ہیں نہ جُتو کیونکہ راست بازی اور بے دِینی میں کیا میل جول؟ یا رَوشنی اور تارِیکی میں کیا شِراکت؟۔
  • مسِیح کو بلِیعال کے ساتھ کیا مُوافقت؟ یا اِیمان دار کا بے اِیمان سے کیا واسطہ؟۔
  • اور خُدا کے مَقدِس کو بُتوں سے کیا مُناسبت ہے؟ کیونکہ ہم زِندہ خُدا کا مَقدِس ہیں ۔ چُنانچہ خُدا نے فرمایا ہے کہ مَیں اُن میں بسُوں گا اور اُن میں چلُوں پِھرُوں گا اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اور وہ میری اُمّت ہوں گے۔
  • اِس واسطے خُداوند فرماتا ہے کہ اُن میں سے نِکل کر الگ رہو اور ناپاک چِیز کو نہ چُھوؤ تو مَیں تُم کو قبُول کر لُوں گا۔
  • اور تُمہارا باپ ہُوں گا اور تُم میرے بیٹے بیٹِیاں ہوگے۔ یہ خُداوند قادِرِ مُطلق کا قَول ہے۔
  • پس اَے عزِیزو! چُونکہ ہم سے اَیسے وعدے کِئے گئے آؤ ہم اپنے آپ کو ہر طرح کی جِسمانی اور رُوحانی آلُودگی سے پاک کریں اور خُدا کے خَوف کے ساتھ پاکِیزگی کو کمال تک پُہنچائیں۔
  • ہم کو اپنے دِل میں جگہ دو ۔ ہم نے کِسی سے بے اِنصافی نہیں کی ۔ کِسی کو نہیں بِگاڑا ۔ کِسی سے دغا نہیں کی۔
  • مَیں تُمہیں مُجرِم ٹھہرانے کے لِئے یہ نہیں کہتا کیونکہ پہلے ہی کہہ چُکا ہُوں کہ تُم ہمارے دِلوں میں اَیسے بس گئے ہو کہ ہم تُم ایک ساتھ مَریں اور جِئیں۔
  • مَیں تُم سے بڑی دِلیری کے ساتھ باتیں کرتا ہُوں ۔ مُجھے تُم پر بڑا فخر ہے ۔ مُجھ کو پُوری تسلّی ہو گئی ہے ۔ جِتنی مُصِیبتیں ہم پر آتی ہیں اُن سب میں میرا دِل خُوشی سے لبریز رہتا ہے۔
  • کیونکہ جب ہم مَکِدُنیہ میں آئے اُس وقت بھی ہمارے جِسم کو چَین نہ مِلا بلکہ ہر طرف سے مُصِیبت میں گِرفتار رہے ۔ باہر لڑائِیاں تِھیں ۔ اندر دہشتیں۔
  • تَو بھی عاجِزوں کو تسلّی بخشنے والے یعنی خُدا نے طِطُس کے آنے سے ہم کو تسلّی بخشی۔
  • اور نہ صِرف اُس کے آنے سے بلکہ اُس کی اُس تسلّی سے بھی جو اُس کو تُمہاری طرف سے ہُوئی اور اُس نے تُمہارا اِشتیاق ۔ تُمہارا غم اور تُمہارا جوش جو میری بابت تھا ہم سے بیان کِیا جِس سے مَیں اَور بھی خُوش ہُؤا۔
  • گو مَیں نے تُم کو اپنے خَط سے غمگِین کِیا مگر اُس سے پچھتاتا نہیں ۔ اگرچہ پہلے پچھتاتا تھا چُنانچہ دیکھتا ہُوں کہ اُس خَط سے تُم کو غم ہُؤا ۔ گو تھوڑے ہی عرصہ تک رہا۔
  • اب مَیں اِس لِئے خُوش نہیں ہُوں کہ تُم کو غم ہُؤا بلکہ اِس لِئے کہ تُمہارے غم کا انجام تَوبہ ہُؤا کیونکہ تُمہارا غم خُدا پرستی کا تھا تاکہ تُم کو ہماری طرف سے کِسی طرح کا نُقصان نہ ہو۔
  • کیونکہ خُدا پرستی کا غم اَیسی تَوبہ پَیدا کرتا ہے جِس کا انجام نجات ہے اور اُس سے پچھتانا نہیں پڑتا مگر دُنیا کا غم مَوت پَیدا کرتا ہے۔
  • پس دیکھو اِسی بات نے کہ تُم خُدا پرستی کے طَور پر غمگِین ہُوئے تُم میں کِس قدر سرگرمی اور عُذر اور خفگی اور خَوف اور اِشتیاق اور جوش اور اِنتقام پَیدا کِیا! تُم نے ہر طرح سے ثابِت کر دِکھایا کہ تُم اِس امر میں بری ہو۔
  • پس اگرچہ مَیں نے تُم کو لِکھا تھا مگر نہ اُس کے باعِث لِکھا جِس نے بے اِنصافی کی اور نہ اُس کے باعِث جِس پر بے اِنصافی ہُوئی بلکہ اِس لِئے کہ تُمہاری سرگرمی جو ہمارے واسطے ہے خُدا کے حضُور تُم پر ظاہِر ہو جائے۔
  • اِسی لِئے ہم کو تسلّی ہُوئی ہے اور ہماری اِس تسلّی میں ہم کو طِطُس کی خُوشی کے سبب سے اَور بھی زِیادہ خُوشی ہُوئی کیونکہ تُم سب کے باعِث اُس کی رُوح پِھر تازہ ہو گئی۔
  • اور اگر مَیں نے اُس کے سامنے تُمہاری بابت کُچھ فخر کِیا تو شرمِندہ نہ ہُؤا بلکہ جِس طرح ہم نے سب باتیں تُم سے سچّائی سے کہِیں اُسی طرح جو فخر ہم نے طِطُس کے سامنے کِیا وہ بھی سچ نِکلا۔
  • اور جب اُس کو تُم سب کی فرمانبرداری یاد آتی ہے کہ تُم کِس طرح ڈرتے اور کانپتے ہُوئے اُس سے مِلے تو اُس کی دِلی مُحبّت تُم سے اَور بھی زِیادہ ہوتی جاتی ہے۔
  • مَیں خُوش ہُوں کہ ہر بات میں تُمہاری طرف سے میری خاطِر جمع ہے۔
  • اب اَے بھائِیو! ہم تُم کو خُدا کے اُس فضل کی خبر دیتے ہیں جو مَکِدُنیہ کی کلِیسیاؤں پر ہُؤا ہے۔
  • کہ مُصِیبت کی بڑی آزمایش میں اُن کی بڑی خُوشی اور سخت غرِیبی نے اُن کی سخاوت کو حد سے زیادہ کر دِیا۔
  • اور مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ اُنہوں نے مقدُور کے مُوافِق بلکہ مقدُور سے بھی زِیادہ اپنی خُوشی سے دِیا۔
  • اور اِس خَیرات اور مُقدّسوں کی خِدمت کی شِراکت کی بابت ہم سے بڑی مِنّت کے ساتھ درخواست کی۔
  • اور ہماری اُمّید کے مُوافِق ہی نہیں دِیا بلکہ اپنے آپ کو پہلے خُداوند کے اور پِھر خُدا کی مرضی سے ہمارے سپُرد کِیا۔
  • اِس واسطے ہم نے طِطُس کو نصِیحت کی کہ جَیسے اُس نے پہلے شرُوع کِیا تھا وَیسے ہی تُم میں اِس خَیرات کے کام کو پُورا بھی کرے۔
  • پس جَیسے تُم ہر بات میں اِیمان اور کلام اور عِلم اور پُوری سرگرمی اور اُس مُحبّت میں جو ہم سے رکھتے ہو سَبقت لے گئے ہو وَیسے ہی اِس خَیرات کے کام میں بھی سَبقت لے جاؤ۔
  • مَیں حُکم کے طَور پر نہیں کہتا بلکہ اِس لِئے کہ اَوروں کی سرگرمی سے تُمہاری مُحبّت کی سچّائی کو آزماؤں۔
  • کیونکہ تُم ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے فضل کو جانتے ہو کہ وہ اگرچہ دَولت مند تھا مگر تُمہاری خاطِر غرِیب بن گیا تاکہ تُم اُس کی غرِیبی کے سبب سے دَولت مند ہو جاؤ۔
  • اور مَیں اِس اَمر میں اپنی رائے دیتا ہُوں کیونکہ یہ تُمہارے لِئے مُفِید ہے اِس لِئے کہ تُم پِچھلے سال سے نہ صِرف اِس کام میں بلکہ اِس کے اِرادہ میں بھی اوّل تھے۔
  • پس اب اِس کام کو پُورا بھی کرو تاکہ جَیسے تُم اِرادہ کرنے میں مُستعِد تھے وَیسے ہی مقدُور کے مُوافِق تکمِیل بھی کرو۔
  • کیونکہ اگر نِیّت ہو تو خَیرات اُس کے مُوافِق مقبُول ہو گی جو آدمی کے پاس ہے نہ اُس کے مُوافِق جو اُس کے پاس نہیں۔
  • یہ نہیں کہ اَوروں کو آرام مِلے اور تُم کو تکلِیف ہو۔
  • بلکہ برابری کے طَور پر اِس وقت تُمہاری دَولت سے اُن کی کمی پُوری ہو تاکہ اُن کی دَولت سے بھی تُمہاری کمی پُوری ہو اور اِس طرح برابری ہو جائے۔
  • چُنانچہ لِکھا ہے کہ جِس نے بُہت جمع کِیا اُس کا کُچھ زِیادہ نہ نِکلا اور جِس نے تھوڑا جمع کِیا اُس کا کُچھ کم نہ نِکلا۔
  • خُدا کا شُکر ہے جو طِطُس کے دِل میں تُمہارے واسطے وَیسی ہی سرگرمی پَیدا کرتا ہے۔
  • کیونکہ اُس نے ہماری نصِیحت کو مان لِیا بلکہ بڑا سرگرم ہو کر اپنی خُوشی سے تُمہاری طرف روانہ ہُؤا۔
  • اور ہم نے اُس کے ساتھ اُس بھائی کو بھیجا جِس کی تعرِیف خُوشخبری کے سبب سے تمام کلِیسیاؤں میں ہوتی ہے۔
  • اور صِرف یِہی نہیں بلکہ وہ کلِیسیاؤں کی طرف سے اِس خَیرات کے بارے میں ہمارا ہمسفر مُقرّر ہُؤا اور ہم یہ خِدمت اِس لِئے کرتے ہیں کہ خُداوند کا جلال اور ہمارا شَوق ظاہِر ہو۔
  • اور ہم بچتے رہتے ہیں کہ جِس بڑی خَیرات کے بارے میں خِدمت کرتے ہیں اُس کی بابت کوئی ہم پر حرف نہ لائے۔
  • کیونکہ ہم اَیسی چِیزوں کی تدبِیر کرتے ہیں جو نہ صِرف خُداوند کے نزدِیک بھلی ہیں بلکہ آدمِیوں کے نزدِیک بھی۔
  • اور ہم نے اُن کے ساتھ اپنے اُس بھائی کو بھیجا ہے جِس کو ہم نے بُہت سی باتوں میں بار ہا آزما کر سر گرم پایا ہے مگر چُونکہ اُس کو تُم پر بڑا بھروسا ہے اِس لِئے اب بُہت زیادہ سر گرم ہے۔
  • اگر کوئی طِطُس کی بابت پُوچھے تو وہ میرا شرِیک اور تُمہارے واسطے میرا ہم خِدمت ہے ۔ اگر ہمارے بھائِیوں کی بابت پُوچھا جائے تو وہ کلِیسیاؤں کے قاصِد اور مسِیح کا جلال ہیں۔
  • پس اپنی مُحبّت اور ہمارا وہ فخر جو تُم پر ہے کلِیسیاؤں کے رُوبرُو اُن پر ثابِت کرو۔
  • جو خِدمت مُقدّسوں کے واسطے کی جاتی ہے اُس کی بابت مُجھے تُم کو لِکھنا فضُول ہے۔
  • کیونکہ مَیں تُمہارا شَوق جانتا ہُوں جِس کے سبب سے مَکِدُنیہ کے لوگوں کے آگے تُم پر فخر کرتا ہُوں کہ اَخیہ کے لوگ پِچھلے سال سے تیّار ہیں اور تُمہاری سر گرمی نے اکثر لوگوں کو اُبھارا۔
  • لیکن مَیں نے بھائِیوں کو اِس لِئے بھیجا کہ ہم جو فخر اِس بارے میں تُم پر کرتے ہیں وہ بے اصل نہ ٹھہرے بلکہ تُم میرے کہنے کے مُوافِق تیّاررہو۔
  • اَیسا نہ ہو کہ اگر مَکِدُنیہ کے لوگ میرے ساتھ آئیں اور تُم کو تیّار نہ پائیں تو ہم (یہ نہیں کہتے کہ تُم) اُس بھروسے کے سبب سے شرمِندہ ہوں۔
  • اِس لِئے مَیں نے بھائِیوں سے یہ درخواست کرنا ضرُور سمجھا کہ وہ پہلے سے تُمہارے پاس جا کر تُمہاری مَوعُودہ بخشِش کو پیشتر سے تیّار کر رکھّیں تاکہ وہ بخشِش کی طرح تیّار رہے نہ کہ زبردستی کے طَور پر۔
  • لیکن بات یہ ہے کہ جو تھوڑا بوتا ہے وہ تھوڑا کاٹے گا اور جو بُہت بوتا ہے وہ بُہت کاٹے گا۔
  • جِس قدر ہر ایک نے اپنے دِل میں ٹھہرایا ہے اُسی قدر دے نہ دریغ کر کے اور نہ لاچاری سے کیونکہ خُدا خُوشی سے دینے والے کو عزِیز رکھتا ہے۔
  • اور خُدا تُم پر ہر طرح کا فضل کثرت سے کر سکتا ہے تاکہ تُم کو ہمیشہ ہر چِیز کافی طَور پر مِلا کرے اور ہر نیک کام کے لِئے تُمہارے پاس بُہت کُچھ مَوجُود رہا کرے۔
  • چُنانچہ لِکھا ہے کہ اُس نے بکھیرا ہے ۔ اُس نے کنگالوں کو دِیا ہے۔ اُس کی راست بازی ابد تک باقی رہے گی۔
  • پس جو بونے والے کے لِئے بِیج اور کھانے کے لِئے روٹی بہم پُہنچاتا ہے وُہی تُمہارے لِئے بیج بہم پُہنچائے گا اور اُس میں ترقّی دے گا اور تُمہاری راست بازی کے پَھلوں کو بڑھائے گا۔
  • اور تُم ہر چِیز کو اِفراط سے پا کر سب طرح کی سخاوت کرو گے جو ہمارے وسِیلہ سے خُدا کی شُکر گُذاری کا باعِث ہوتی ہے۔
  • کیونکہ اِس خِدمت کے انجام دینے سے نہ صِرف مُقدّسوں کی اِحتیاجیں رفع ہوتی ہیں بلکہ بُہت لوگوں کی طرف سے خُدا کی بڑی شُکر گُذاری ہوتی ہے۔
  • اِس لِئے کہ جو نِیّت اِس خِدمت سے ثابِت ہُوئی اُس کے سبب سے وہ خُدا کی تمجِید کرتے ہیں کہ تُم مسِیح کی خُوشخبری کا اِقرار کر کے اُس پر تابِع داری سے عمل کرتے ہو اور اُن کی اور سب لوگوں کی مدد کرنے میں سخاوت کرتے ہو۔
  • اور وہ تُمہارے لِئے دُعا کرتے ہیں اور تُمہارے مُشتاق ہیں اِس لِئے کہ تُم پر خُدا کا بڑا ہی فضل ہے۔
  • شُکر خُدا کا اُس کی اُس بخشِش پر جو بیان سے باہر ہے۔
  • مَیں پَولس جو تُمہارے رُوبرُو عاجِز اور پِیٹھ پِیچھے تُم پر دِلیر ہُوں مسِیح کا حِلم اور نرمی یاد دِلا کر خُود تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں۔
  • بلکہ مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے حاضِر ہو کر اُس بے باکی کے ساتھ دِلیر نہ ہونا پڑے جِس سے مَیں بعض لوگوں پر دِلیر ہونے کا قَصد رکھتا ہُوں جو ہمیں یُوں سمجھتے ہیں کہ ہم جِسم کے مُطابِق زِندگی گُذارتے ہیں۔
  • کیونکہ ہم اگرچہ جِسم میں زِندگی گُذارتے ہیں مگر جِسم کے طَور پر لڑتے نہیں۔
  • اِس لِئے کہ ہماری لڑائی کے ہتھیار جِسمانی نہیں بلکہ خُدا کے نزدِیک قلعوں کو ڈھا دینے کے قابِل ہیں۔
  • چُنانچہ ہم تصوُّرات اور ہر ایک اُونچی چِیز کو جو خُدا کی پہچان کے برخِلاف سر اُٹھائے ہُوئے ہے ڈھا دیتے ہیں اور ہر ایک خیال کو قَید کر کے مسِیح کا فرمانبردار بنا دیتے ہیں۔
  • اور ہم تیّار ہیں کہ جب تُمہاری فرمانبرداری پُوری ہو تو ہر طرح کی نافرمانی کا بدلہ لیں۔
  • تُم تو اُن چِیزوں پر نظر کرتے ہو جو آنکھوں کے سامنے ہیں ۔ اگر کِسی کو اپنے آپ پر یہ بھروسا ہے کہ وہ مسِیح کا ہے تو اپنے دِل میں یہ بھی سوچ لے کہ جَیسے وہ مسِیح کا ہے وَیسے ہی ہم بھی ہیں۔
  • کیونکہ اگر مَیں اِس اِختیار پر کُچھ زیادہ فخر بھی کرُوں جو خُداوند نے تُمہارے بنانے کے لِئے دِیا ہے نہ کہ بِگاڑنے کے لِئے تو مَیں شرمِندہ نہ ہُوں گا۔
  • یہ مَیں اِس لِئے کہتا ہُوں کہ خَطوں کے ذرِیعہ سے تُم کو ڈرانے والا نہ ٹھہرُو ں۔
  • کیونکہ کہتے ہیں کہ اُس کے خَط تو اَلبتّہ مُؤثّر اور زبردست ہیں لیکن جب خُود مَوجُود ہوتا ہے تو کمزور سا معلُوم ہوتا ہے اور اُس کی تقرِیر لچر ہے۔
  • پس اَیسا کہنے والا سَمجھ رکھّے کہ جَیسا پِیٹھ پِیچھے خَطوں میں ہمارا کلام ہے وَیسا ہی مَوجُودگی کے وقت ہمارا کام بھی ہو گا۔
  • کیونکہ ہماری یہ جُرأت نہیں کہ اپنے آپ کو اُن چند شخصوں میں شُمار کریں یا اُن سے کُچھ نِسبت دیں جو اپنی نیک نامی جتاتے ہیں لیکن وہ خُود اپنے آپ کو آپس میں وزن کر کے اور اپنے آپ کو ایک دُوسرے سے نِسبت دے کر نادان ٹھہرتے ہیں۔
  • لیکن ہم اندازہ سے زیادہ فخر نہ کریں گے بلکہ اُسی عِلاقہ کے اندازہ کے مُوافِق جو خُدا نے ہمارے لِئے مُقرّر کِیا ہے ۔ جِس میں تُم بھی آ گئے ہو۔
  • کیونکہ ہم اپنے آپ کو حد سے زیادہ نہیں بڑھاتے جَیسے کہ تُم تک نہ پُہنچنے کی صُورت میں ہوتا بلکہ ہم مسِیح کی خُوشخبری دیتے ہُوئے تُم تک پُہنچ گئے تھے۔
  • اور ہم اندازہ سے زِیادہ یعنی اَوروں کی مِحنتوں پر فخر نہیں کرتے لیکن اُمِّیدوار ہیں کہ جب تُمہارے اِیمان میں ترقّی ہو تو ہم تُمہارے سبب سے اپنے عِلاقہ کے مُوافِق اَور بھی بڑھیں۔
  • تاکہ تُمہاری سرحدّ سے پرے خُوشخبری پُہنچا دیں نہ کہ غَیر کے عِلاقہ میں بنی بنائی چِیزوں پر فخر کریں۔
  • غرض جو فخر کرے وہ خُداوند پر فخر کرے۔
  • کیونکہ جو اپنی نیک نامی جتاتا ہے وہ مقبُول نہیں بلکہ جِس کو خُداوند نیک نام ٹھہراتا ہے وُہی مقبُول ہے۔
  • کاش کہ تم میری تھوڑی سی بیوُقُوفی کی برداشت کر سکتے! ہاں تُم میری برداشت کرتے تو ہو۔
  • مُجھے تُمہاری بابت خُدا کی سی غَیرت ہے کیونکہ مَیں نے ایک ہی شَوہر کے ساتھ تُمہاری نِسبت کی ہے تاکہ تُم کو پاک دامن کُنواری کی مانِند مسِیح کے پاس حاضِر کرُوں۔
  • لیکن مَیں ڈرتا ہُوں ۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ جِس طرح سانپ نے اپنی مَکّاری سے حوّا کو بہکایا اُسی طرح تُمہارے خیالات بھی اُس خلُوص اور پاک دامنی سے ہٹ جائیں جو مسِیح کے ساتھ ہونی چاہئے۔
  • کیونکہ جو آتا ہے اگر وہ کِسی دُوسرے یِسُو ع کی مُنادی کرتا ہے جِس کی ہم نے مُنادی نہیں کی یا کوئی اَور رُوح تُم کو مِلتی ہے جو نہ مِلی تھی یا دُوسری خُوشخبری مِلی جِس کو تُم نے قبُول نہ کِیا تھا تو تُمہارا برداشت کرنا بجا ہے۔
  • مَیں تو اپنے آپ کو اُن افضل رسُولوں سے کُچھ کم نہیں سمجھتا۔
  • اور اگر تقرِیر میں بے شعُور ہُوں تو عِلم کے اِعتبار سے تو نہیں بلکہ ہم نے اِس کو ہر بات میں تمام آدمِیوں پر تُمہاری خاطِر ظاہِر کر دِیا۔
  • کیا یہ مُجھ سے خطا ہُوئی کہ مَیں نے تُمہیں خُدا کی خُوشخبری مُفت پُہنچا کر اپنے آپ کو پَست کِیا تاکہ تُم بُلند ہو جاؤ؟۔
  • مَیں نے اَور کلِیسیاؤں کولُوٹا یعنی اُن سے اُجرت لی تاکہ تُمہاری خِدمت کرُوں۔
  • اور جب مَیں تُمہارے پاس تھا اور حاجت مَند ہو گیا تھا تَو بھی مَیں نے کِسی پر بوجھ نہیں ڈالا کیونکہ بھائِیوں نے مَکِدُنیہ سے آ کر میری حاجِت کو رفع کر دِیا تھا اور مَیں ہر ایک بات میں تُم پر بوجھ ڈالنے سے باز رہا اور رہُوں گا۔
  • مسِیح کی صداقت کی قَسم جو مُجھ میں ہے ۔ اَخیہ کے عِلاقہ میں کوئی شخص مُجھے یہ فخر کرنے سے نہ روکے گا۔
  • کِس واسطے؟ کیا اِس واسطے کہ مَیں تُم سے مُحبّت نہیں رکھتا؟ اِس کو خُدا جانتا ہے۔
  • لیکن جو کرتا ہُوں وُہی کرتا رہُوں گا تاکہ مَوقع ڈُھونڈنے والوں کو مَوقع نہ دُوں بلکہ جِس بات پر وہ فخر کرتے ہیں اُس میں ہم ہی جَیسے نِکلیں۔
  • کیونکہ اَیسے لوگ جُھوٹے رسُول اور دغابازی سے کام کرنے والے ہیں اور اپنے آپ کو مسِیح کے رسُولوں کے ہم شکل بنا لیتے ہیں۔
  • اور کُچھ عجب نہیں کیونکہ شَیطان بھی اپنے آپ کو نُورانی فرِشتہ کا ہم شکل بنا لیتا ہے۔
  • پس اگر اُس کے خادِم بھی راست بازی کے خادِموں کے ہم شکل بن جائیں تو کُچھ بڑی بات نہیں لیکن اُن کا انجام اُن کے کاموں کے مَوافِق ہو گا۔
  • مَیں پِھر کہتا ہُوں کہ مُجھے کوئی بیوُقُوف نہ سمجھے ورنہ بیوُقُوف ہی سمجھ کر مُجھے قبُول کرو کہ مَیں بھی تھوڑا سا فخر کرُوں۔
  • جو کُچھ مَیں کہتا ہُوں وہ خُداوند کے طَور پر نہیں بلکہ گویا بیوُقُوفی سے اور اُس جُرأت سے کہتا ہُوں جو فخر کرنے میں ہوتی ہے۔
  • جہاں اَور بُہتیرے جِسمانی طَور پر فخر کرتے ہیں مَیں بھی کرُوں گا۔
  • کیونکہ تُم تو عقل مَند ہو کر خُوشی سے بیوُقُوفوں کی برداشت کرتے ہو۔
  • جب کوئی تُمہیں غُلام بناتا ہے یا کھا جاتا ہے یا پھنسا لیتا ہے یا اپنے آپ کو بڑا بناتا ہے یا تُمہارے مُنہ پر طمانچہ مارتا ہے تو تُم برداشت کر لیتے ہو۔
  • میرا یہ کہنا ذِلّت ہی کے طَور پر سہی کہ ہم کمزور سے تھے مگر جِس کِسی بات میں کوئی دِلیر ہے (اگرچہ یہ کہنا بیوُقُوفی ہے) مَیں بھی دِلیر ہُوں۔
  • کیا وُہی عِبرانی ہیں؟ مَیں بھی ہُوں ۔ کیا وُہی اِسرائیلی ہیں؟ مَیں بھی ہُوں ۔ کیا وُہی ابرہا م کی نسل سے ہیں؟ مَیں بھی ہُوں۔
  • کیا وُہی مسِیح کے خادِم ہیں؟ (میرا یہ کہنا دِیوانگی ہے) مَیں زِیادہ تر ہُوں ۔ مِحنتوں میں زِیادہ ۔ قَید میں زِیادہ ۔ کوڑے کھانے میں حَد سے زِیادہ ۔ بارہا مَوت کے خطروں میں رہا ہُوں۔
  • مَیں نے یہُودِیوں سے پانچ بار ایک کم چالِیس چالِیس کوڑے کھائے۔
  • تِین بار بیَنت لگے ۔ ایک بار سنگسار کِیا گیا ۔ تِین مرتبہ جہاز ٹُوٹنے کی بَلا میں پڑا ۔ ایک رات دِن سمُندر میں کاٹا۔
  • مَیں بار ہا سفر میں ۔ دریاؤں کے خطروں میں ۔ ڈاکُوؤں کے خطروں میں ۔ اپنی قَوم سے خطروں میں ۔ غَیر قَوموں سے خطروں میں ۔ شہر کے خطروں میں ۔ بیابان کے خطروں میں ۔ سمُندر کے خطروں میں ۔ جُھوٹے بھائِیوں کے خطروں میں۔
  • مِحنت اور مشقّت میں ۔ بار ہا بیداری کی حالت میں ۔ بُھوک اور پِیاس کی مُصِیبت میں ۔ بار ہا فاقہ کشی میں ۔ سردی اور ننگے پَن کی حالت میں رہا ہُوں۔
  • اَور باتوں کے عِلاوہ جِن کا مَیں ذِکر نہیں کرتا سب کلِیسیاؤں کی فِکر مُجھے ہر روز آ دَباتی ہے۔
  • کِس کی کمزوری سے مَیں کمزور نہیں ہوتا؟ کِس کے ٹھوکر کھانے سے میرا دِل نہیں دُکھتا؟۔
  • اگر فخر ہی کرنا ضرُور ہے تواُن باتوں پر فخرکرُو ں گا جومیری کمزوری سے مُتعلّق ہیں۔
  • خُداوند یِسُو ع کا خُدا اور باپ جِس کی ابد تک حمد ہو جانتا ہے کہ مَیں جُھوٹ نہیں کہتا۔
  • دمِشق میں اُس حاکِم نے جو بادشاہ اَرِتاس کی طرف سے تھا میرے پکڑنے کے لئے دمِشقِیوں کے شہر پر پہرا بِٹھا رکھّا تھا۔
  • پِھر مَیں ٹوکرے میں کِھڑکی کی راہ دِیوار پر سے لٹکا دِیا گیا اور مَیں اُس کے ہاتھوں سے بچ گیا۔
  • مُجھے فخر کرنا ضرُور ہُؤا اگرچہ مُفِید نہیں ۔ پس جو رویا اور مُکاشفے خُداوند کی طرف سے عِنایت ہُوئے اُن کا مَیں ذِکر کرتا ہُوں۔
  • مَیں مسِیح میں ایک شخص کو جانتا ہُوں چَودہ برس ہُوئے کہ وہ یکایک تِیسرے آسمان تک اُٹھا لِیا گیا ۔ نہ مُجھے یہ معلُوم کہ بدن سمیت نہ یہ معلُوم کہ بغَیر بدن کے ۔ یہ خُدا کو معلُوم ہے۔
  • اور مَیں یہ بھی جانتا ہُوں کہ اُس شخص نے (بدن سمیت یا بغَیر بدن کے یہ مُجھے معلُوم نہیں ۔ خُدا کو معلُوم ہے ۔)۔
  • یکایک فِردَوس میں پُہنچ کر اَیسی باتیں سُنِیں جو کہنے کی نہیں اور جِن کا کہنا آدمی کو روا نہیں۔
  • مَیں اَیسے شخص پر تو فخر کرُوں گا لیکن اپنے آپ پر سِوا اپنی کمزورِیوں کے فخر نہ کرُوں گا۔
  • اور اگر فخر کرنا چاہُوں بھی تو بیوُقُوف نہ ٹھہرُوں گا ۔ اِس لِئے کہ سچ بولُوں گا مگر تَو بھی باز رہتا ہُوں تاکہ کوئی مُجھے اُس سے زِیادہ نہ سمجھے جَیسا مُجھے دیکھتا ہے یا مُجھ سے سُنتا ہے۔
  • اور مُکاشفوں کی زِیادتی کے باعِث میرے پُھول جانے کے اندیشہ سے میرے جِسم میں کانٹا چُبھویا گیا یعنی شَیطان کا قاصِد تاکہ میرے مُکّے مارے اور مَیں پُھول نہ جاؤُں۔
  • اِس کے بارے میں مَیں نے تِین بار خُداوند سے اِلتماس کِیا کہ یہ مُجھ سے دُور ہو جائے۔
  • مگر اُس نے مُجھ سے کہا کہ میرا فضل تیرے لِئے کافی ہے کیونکہ میری قُدرت کمزوری میں پُوری ہوتی ہے ۔ پس مَیں بڑی خُوشی سے اپنی کمزوری پر فخر کرُوں گا تاکہ مسِیح کی قُدرت مُجھ پر چھائی رہے۔
  • اِس لِئے مَیں مسِیح کی خاطِر کمزوری میں ۔ بے عِزّتی میں ۔ اِحتیاج میں ۔ ستائے جانے میں ۔ تنگی میں خُوش ہُوں کیونکہ جب مَیں کمزور ہوتا ہُوں اُسی وقت زور آور ہوتا ہُوں۔
  • مَیں بیوُقُوف تو بنا مگر تُم ہی نے مُجھے مجبُور کِیا کیونکہ تُم کو میری تعرِیف کرنا چاہیئے تھا اِس لِئے کہ مَیں اُن افضل رسُولوں سے کِسی بات میں کم نہیں اگرچہ کُچھ نہیں ہُوں۔
  • رسُول ہونے کی علامتیں کمال صبر کے ساتھ نِشانوں اور عجِیب کاموں اور مُعجِزوں کے وسِیلہ سے تُمہارے درمِیان ظاہِر ہُوئیں۔
  • تُم کَون سی بات میں اَور کلِیسیاؤں سے کم ٹھہرے بجُز اِس کے کہ مَیں نے تُم پر بوجھ نہ ڈالا؟ میری یہ بے اِنصافی مُعاف کرو۔
  • دیکھو یہ تِیسری بار مَیں تُمہارے پاس آنے کے لِئے تیّار ہُوں اور تُم پر بوجھ نہ ڈالُوں گا ۔ اِس لِئے کہ مَیں تُمہارے مال کا نہیں بلکہ تُمہارا ہی خواہاں ہُوں کیونکہ لڑکوں کو ماں باپ کے لِئے جمع کرنا نہیں چاہئے بلکہ ماں باپ کو لڑکوں کے لِئے۔
  • اور مَیں تُمہاری رُوحوں کے واسطے بُہت خُوشی سے خرچ کرُوں گا بلکہ خُود بھی خرچ ہو جاؤُں گا ۔ اگر مَیں تُم سے زِیادہ مُحبّت رکھُّوں تو کیا تُم مُجھ سے کم مُحبّت رکھّو گے؟۔
  • لیکن مُمکِن ہے کہ مَیں نے خُود تُم پر بوجھ نہ ڈالا ہو مگر مَکّار جو ہُؤا اِس لِئے تُم کو فرِیب دے کر پھنسا لِیا ہو۔
  • بھلا جِنہیں مَیں نے تُمہارے پاس بھیجا کیا اُن میں سے کِسی کی معرفت دغا کے طَور پر تُم سے کُچھ لے لِیا؟۔
  • مَیں نے طِطُس کو سمجھا کر اُس کے ساتھ اُس بھائی کو بھیجا ۔ پس کیا طِطُس نے تُم سے دغا کے طَور پر کُچھ لِیا؟ کیا ہم دونوں کا چال چلن ایک ہی رُوح کی ہدایت کے مُطابِق نہ تھا؟ کیا ہم ایک ہی نقشِ قدم پر نہ چلے؟۔
  • تُم ابھی تک یِہی سمجھتے ہو گے کہ ہم تُمہارے سامنے عُذر کر رہے ہیں ۔ ہم تو خُدا کو حاضِر جان کر مسِیح میں بولتے ہیں اور اَے پیارو! یہ سب کُچھ تُمہاری ترقّی کے لِئے ہے۔
  • کیونکہ مَیں ڈرتا ہُوں کہِیں اَیسا نہ ہو کہ مَیں آ کر جَیسا تُمہیں چاہتا ہُوں وَیسا نہ پاؤُں اور مُجھے بھی جَیسا تُم نہیں چاہتے وَیسا ہی پاؤ کہ تُم میں جھگڑا ۔ حسد ۔ غُصّہ ۔ تفرقے ۔ بَد گوئیاں۔ غِیبت ۔شَیخی اور فساد ہوں۔
  • اور پِھر مَیں جب آؤُں تو میرا خُدا مُجھے تُمہارے سامنے عاجِز کرے اور مُجھے بُہتوں کے لِئے افسوس کرنا پڑے جِنہوں نے پیشتر گُناہ کِئے ہیں اور اُس ناپاکی اور حرام کاری اور شہوت پرستی سے جو اُن سے سرزد ہُوئی تَوبہ نہیں کی۔
  • یہ تِیسری بار مَیں تُمہارے پاس آتا ہُوں ۔ دو یا تِین گواہوں کی زُبان سے ہر ایک بات ثابِت ہو جائے گی۔
  • جَیسے مَیں نے جب دُوسری دفعہ حاضِر تھا تو پہلے سے کہہ دِیا تھا وَیسے ہی اب غَیر حاضِری میں بھی اُن لوگوں سے جِنہوں نے پیشتر گُناہ کِئے ہیں اور اَور سب لوگوں سے پہلے سے کہے دیتا ہُوں کہ اگر پِھر آؤُں گا تو درگُذر نہ کرُوں گا۔
  • کیونکہ تُم اِس کی دلِیل چاہتے ہو کہ مسِیح مُجھ میں بولتا ہے اور وہ تُمہارے واسطے کمزور نہیں بلکہ تُم میں زور آور ہے۔
  • ہاں وہ کمزوری کے سبب سے مصلُوب کِیا گیالیکن خُدا کی قُدرت کے سبب سے زِندہ ہے اور ہم بھی اُس میں کمزور تو ہیں مگر اُس کے ساتھ خُدا کی اُس قُدرت کے سبب سے زِندہ ہوں گے جو تُمہارے واسطے ہے۔
  • تُم اپنے آپ کو آزماؤ کہ اِیمان پر ہو یا نہیں ۔ اپنے آپ کو جانچو ۔ کیا تُم اپنی بابت یہ نہیں جانتے کہ یِسُو ع مسِیح تُم میں ہے؟ ورنہ تُم نامقبُول ہو۔
  • لیکن مَیں اُمّید کرتا ہُوں کہ تُم معلُوم کر لو گے کہ ہم تو نامقبُول نہیں۔
  • اور ہم خُدا سے دُعا کرتے ہیں کہ تُم کُچھ بدی نہ کرو ۔ نہ اِس واسطے کہ ہم مقبُول معلُوم ہوں بلکہ اِس واسطے کہ تُم نیکی کرو چاہے ہم نامقبُول ہی ٹھہریں۔
  • کیونکہ ہم حق کے برخِلاف کُچھ نہیں کر سکتے مگر صِرف حق کے لِئے کر سکتے ہیں۔
  • جب ہم کمزور ہیں اور تُم زور آور ہو تو ہم خُوش ہیں اور یہ دُعا بھی کرتے ہیں کہ تُم کامِل بنو۔
  • اِس لِئے مَیں غَیر حاضِری میں یہ باتیں لِکھتا ہُوں تاکہ حاضِر ہو کر مُجھے اُس اِختیار کے مُوافِق سختی نہ کرنا پڑے جو خُداوند نے مُجھے بنانے کے لِئے دِیا ہے نہ کہ بِگاڑنے کے لِئے۔
  • غرض اَے بھائِیو! خُوش رہو ۔ کامِل بنو ۔ خاطِر جمع رکھّو ۔ یکدِل رہو ۔ میل مِلاپ رکھّو تو خُدا مُحبّت اور میل مِلاپ کا چشمہ تُمہارے ساتھ ہو گا۔
  • آپس میں پاک بوسہ لے کر سلام کرو۔
  • سب مُقدّس لوگ تُم کو سلام کہتے ہیں۔
  • خُداوند یِسُو ع مسِیح کا فضل اور خُدا کی مُحبّت اور رُوحُ القُدس کی شِراکت تُم سب کے ساتھ ہوتی رہے۔
  • پَولُس کی طرف سے جو نہ اِنسانوں کی جانِب سے نہ اِنسان کے سبب سے بلکہ یِسُو ع مسِیح اور خُدا باپ کے سبب سے جِس نے اُس کو مُردوں میں سے جِلایا رسُول ہے۔
  • اور سب بھائِیوں کی طرف سے جو میرے ساتھ ہیں گلِتیہ کی کلِیسیاؤں کو۔
  • خُدا باپ اور ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کی طرف سے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔
  • اُسی نے ہمارے گُناہوں کے لِئے اپنے آپ کو دے دِیا تاکہ ہمارے خُدا اور باپ کی مرضی کے مُوافِق ہمیں اِس مَوجُودہ خراب جہان سے خلاصی بخشے۔
  • اُس کی تمجِید ابدُالآباد ہوتی رہے ۔ آمِین۔
  • مَیں تعجُّب کرتا ہُوں کہ جِس نے تُمہیں مسِیح کے فضل سے بُلایا اُس سے تُم اِس قدر جلد پِھر کر کِسی اَور طرح کی خُوشخبری کی طرف مائِل ہونے لگے۔
  • مگر وہ دُوسری نہیں البتّہ بعض اَیسے ہیں جو تُمہیں گھبرا دیتے اور مسِیح کی خُوشخبری کو بِگاڑنا چاہتے ہیں۔
  • لیکن اگر ہم یا آسمان کا کوئی فرِشتہ بھی اُس خُوشخبری کے سِوا جو ہم نے تُمہیں سُنائی کوئی اَور خُوشخبری تُمہیں سُنائے تو ملعُون ہو۔
  • جَیسا ہم پیشتر کہہ چُکے ہیں وَیسا ہی اب مَیں پِھر کہتا ہُوں کہ اُس خُوشخبری کے سِوا جو تُم نے قبُول کی تھی اگر کوئی تُمہیں اَور خُوشخبری سُناتا ہے تو ملعُون ہو۔
  • اب مَیں آدمِیوں کو دوست بناتا ہُوں یا خُدا کو؟ کیا آدمِیوں کو خُوش کرنا چاہتا ہُوں؟ اگر اب تک آدمِیوں کو خُوش کرتا رہتا تو مسِیح کا بندہ نہ ہوتا۔
  • اَے بھائِیو! مَیں تُمہیں جتائے دیتا ہُوں کہ جو خُوشخبری مَیں نے سُنائی وہ اِنسان کی سی نہیں۔
  • کیونکہ وہ مُجھے اِنسان کی طرف سے نہیں پُہنچی اور نہ مُجھے سِکھائی گئی بلکہ یِسُو ع مسِیح کی طرف سے مُجھے اُس کا مُکاشفہ ہُؤا۔
  • چُنانچہ یہُودی طرِیق میں جو پہلے میرا چال چلن تھا تُم سُن چُکے ہو کہ مَیں خُدا کی کلِیسیا کو ازحد ستاتا اور تباہ کرتا تھا۔
  • اور مَیں یہُودی طرِیق میں اپنی قَوم کے اکثر ہم عُمروں سے بڑھتا جاتا تھا اور اپنے بزُرگوں کی روایتوں میں نِہایت سرگرم تھا۔
  • لیکن جِس خُدا نے مُجھے میری ماں کے پیٹ ہی سے مخصُوص کر لِیا اور اپنے فضل سے بُلا لِیا جب اُس کی یہ مرضی ہُوئی۔
  • کہ اپنے بیٹے کو مُجھ میں ظاہِر کرے تاکہ مَیں غَیر قَوموں میں اُس کی خُوشخبری دُوں تو نہ مَیں نے گوشت اور خُون سے صلاح لی۔
  • ا ور نہ یروشلِیم میں اُن کے پاس گیا جو مُجھ سے پہلے رسُول تھے بلکہ فوراً عرب کو چلا گیا ۔ پِھر وہاں سے دمِشق کو واپس آیا۔
  • پِھر تِین برس کے بعد مَیں کیفا سے مُلاقات کرنے کو یروشلِیم گیا اور پندرہ دِن اُس کے پاس رہا۔
  • مگر اَور رسُولوں میں سے خُداوند کے بھائی یعقُو ب کے سِوا کِسی سے نہ مِلا۔
  • جو باتیں مَیں تُم کو لِکھتا ہُوں خُدا کو حاضِر جان کر کہتا ہُوں کہ وہ جُھوٹی نہیں۔
  • اِس کے بعد مَیں سُور یہ اور کِلِکیہ کے عِلاقوں میں آیا۔
  • اور یہُودیہ کی کلِیسیائیں جو مسِیح میں تھِیں میری صُورت سے تو واقِف نہ تھِیں۔
  • مگر صِرف یہ سُنا کرتی تھِیں کہ جو ہم کو پہلے ستاتا تھا وہ اب اُسی دِین کی خُوشخبری دیتا ہے جِسے پہلے تباہ کرتا تھا۔
  • اور وہ میرے باعِث خُدا کی تمجِید کرتی تھِیں۔
  • آخِر چَودہ برس کے بعد مَیں برنبا س کے ساتھ پِھر یروشلِیم کو گیا اور طِطُس کو بھی ساتھ لے گیا۔
  • اور میرا جانا مُکاشفہ کے مُطابِق ہُؤا اور جِس خُوشخبری کی غَیر قَوموں میں مُنادی کرتا ہُوں وہ اُن سے بیان کی مگر تنہائی میں اُن ہی لوگوں سے جو کُچھ سمجھے جاتے تھے تا اَیسا نہ ہو کہ میری اِس وقت کی یا اگلی دَوڑ دُھوپ بے فائِدہ جائے۔
  • لیکن طِطُس بھی جو میرے ساتھ تھا اور یُونانی ہے خَتنہ کرانے پر مجبُور نہ کِیا گیا۔
  • اور یہ اُن جُھوٹے بھائِیوں کے سبب سے ہُؤا جو چُھپ کر داخِل ہو گئے تھے اور چوری سے گُھس آئے تھے تاکہ اُس آزادی کو جو ہمیں مسِیح یِسُو ع میں حاصِل ہے جاسُوسوں کے طَور پر دریافت کر کے ہمیں غُلامی میں لائیں۔
  • اُن کے تابِع رہنا ہم نے گھڑی بھر بھی منظُور نہ کِیاتاکہ خُوشخبری کی سچّائی تُم میں قائِم رہے۔
  • اور جو لوگ کُچھ سمجھے جاتے تھے (خواہ وہ کَیسے ہی تھے مُجھے اِس سے کُچھ واسطہ نہیں ۔ خُدا کِسی آدمی کا طرف دار نہیں) اُن سے جو کُچھ سمجھے جاتے تھے مُجھے کُچھ حاصِل نہ ہُؤا۔
  • لیکن برعکس اِس کے جب اُنہوں نے یہ دیکھا کہ جِس طرح مختُونوں کو خُوشخبری دینے کا کام پطرس کے سپُرد ہُؤا اُسی طرح نامختُونوں کو سُنانا اِس کے سپُرد ہُؤا۔
  • (کیونکہ جِس نے مختُونوں کی رِسالت کے لِئے پطر س میں اثر پَیدا کِیا اُسی نے غَیر قَوموں کے لِئے مُجھ میں بھی اثر پَیدا کِیا)۔
  • اور جب اُنہوں نے اُس تَوفِیق کو معلُوم کِیا جو مُجھے مِلی تھی تو یعقُو ب اور کیفا اور یُوحنّا نے جو کلِیسیا کے رُکن سمجھے جاتے تھے مُجھے اور برنبا س کو دہنا ہاتھ دے کر شرِیک کر لِیا تاکہ ہم غَیر قَوموں کے پاس جائیں اور وہ مختُونوں کے پاس۔
  • اور صِرف یہ کہا کہ غرِیبوں کو یاد رکھنا مگر مَیں خُود ہی اِسی کام کی کوشِش میں تھا۔
  • لیکن جب کیفا انطا کِیہ میں آیا تو مَیں نے رُوبرُو ہو کر اُس کی مُخالِفت کی کیونکہ وہ ملامت کے لائِق تھا۔
  • اِس لِئے کہ یعقُو ب کی طرف سے چند شخصوں کے آنے سے پہلے تو وہ غَیر قَوم والوں کے ساتھ کھایا کرتا تھا مگر جب وہ آ گئے تو مختُونوں سے ڈر کر باز رہا اور کنارہ کِیا۔
  • اور باقی یہُودیوں نے بھی اُس کے ساتھ ہو کر رِیاکاری کی ۔ یہاں تک کہ برنبا س بھی اُن کے ساتھ رِیاکاری میں پڑ گیا۔
  • جب مَیں نے دیکھا کہ وہ خُوشخبری کی سچّائی کے مُوافِق سِیدھی چال نہیں چلتے تو مَیں نے سب کے سامنے کیفا سے کہا کہ جب تُو باوُجُود یہُودی ہونے کے غَیر قَوموں کی طرح زِندگی گُذارتا ہے نہ کہ یہُودیوں کی طرح تو غَیر قَوموں کو یہُودیوں کی طرح چلنے پر کیوں مجبُور کرتا ہے؟۔
  • گو ہم پَیدایش سے یہُودی ہیں اور گُنہگار غَیر قَوموں میں سے نہیں۔
  • تَو بھی یہ جان کر کہ آدمی شرِیعت کے اَعمال سے نہیں بلکہ صِرف یِسُو ع مسِیح پر اِیمان لانے سے راست باز ٹھہرتا ہے خُود بھی مسِیح یِسُو ع پر اِیمان لائے تاکہ ہم مسِیح پر اِیمان لانے سے راست باز ٹھہریں نہ کہ شرِیعت کے اَعمال سے ۔ کیونکہ شرِیعت کے اَعمال سے کوئی بشر راست باز نہ ٹھہرے گا۔
  • اور ہم جو مسِیح میں راست باز ٹھہرنا چاہتے ہیں اگر خُود ہی گُنہگار نِکلیں تو کیا مسِیح گُناہ کا باعِث ہے؟ ہرگِز نہیں!۔
  • کیونکہ جو کُچھ مَیں نے ڈھا دِیا اگر اُسے پِھر بناؤں تو اپنے آپ کو قُصُوروار ٹھہراتا ہُوں۔
  • چُنانچہ مَیں شرِیعت ہی کے وسِیلہ سے شرِیعت کے اِعتبار سے مَر گیا تاکہ خُدا کے اِعتبار سے زِندہ ہو جاؤں۔
  • مَیں مسِیح کے ساتھ مصلُوب ہُؤا ہُوں اور اب مَیں زِندہ نہ رہا بلکہ مسِیح مُجھ میں زِندہ ہے اور مَیں جو اَب جِسم میں زِندگی گُذارتا ہُوں تو خُدا کے بیٹے پر اِیمان لانے سے گُذارتا ہُوں جِس نے مُجھ سے مُحبّت رکھّی اور اپنے آپ کو میرے لِئے مَوت کے حوالہ کر دِیا۔
  • مَیں خُدا کے فضل کو بیکار نہیں کرتا کیونکہ راست بازی اگر شرِیعت کے وسِیلہ سے مِلتی تو مسِیح کا مَرنا عَبث ہوتا۔
  • اَے نادان گلِتیو!کِس نے تُم پر افسُوں کر لِیا؟ تُمہاری تو گویا آنکھوں کے سامنے یِسُو ع مسِیح صلِیب پر دِکھایا گیا۔
  • مَیں تُم سے صِرف یہ دریافت کرنا چاہتا ہُوں کہ تُم نے شرِیعت کے اَعمال سے رُوح کو پایا یا اِیمان کے پَیغام سے؟۔
  • کیا تُم اَیسے نادان ہو کہ رُوح کے طَور پر شرُوع کر کے اب جِسم کے طَور پر کام پُورا کرنا چاہتے ہو؟۔
  • کیا تُم نے اِتنی تکلِیفیں بے فائِدہ اُٹھائِیں؟ مگر شاید بے فائِدہ نہیں۔
  • پس جو تُمہیں رُوح بخشتا اور تُم میں مُعجزے ظاہِر کرتا ہے کیا وہ شرِیعت کے اَعمال سے اَیسا کرتا ہے یا اِیمان کے پَیغام سے؟۔
  • چُنانچہ ابرہا م خُدا پر اِیمان لایا اور یہ اُس کے لِئے راست بازی گِنا گیا۔
  • پس جان لو کہ جو اِیمان والے ہیں وُہی ابرہا م کے فرزند ہیں۔
  • اور کِتابِ مُقدّس نے پیشتر سے یہ جان کر کہ خُدا غَیر قَوموں کو اِیمان سے راست باز ٹھہرائے گا پہلے ہی سے ابرہا م کو یہ خُوشخبری سُنادی کہ تیرے باعِث سب قَومیں برکت پائیں گی۔
  • پس جو اِیمان والے ہیں وہ اِیمان دار ابرہا م کے ساتھ برکت پاتے ہیں۔
  • کیونکہ جِتنے شرِیعت کے اَعمال پر تکیہ کرتے ہیں وہ سب لَعنت کے ماتحت ہیں ۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ جو کوئی اُن سب باتوں کے کرنے پر قائِم نہیں رہتا جو شرِیعت کی کِتاب میں لِکھّی ہیں وہ لَعنتی ہے۔
  • اور یہ بات ظاہِر ہے کہ شرِیعت کے وسِیلہ سے کوئی شخص خُدا کے نزدِیک راست باز نہیں ٹھہرتا کیونکہ لِکھا ہے کہ راست باز اِیمان سے جِیتا رہے گا۔
  • اور شرِیعت کو اِیمان سے کُچھ واسطہ نہیں بلکہ لِکھا ہے کہ جِس نے اِن پر عمل کِیا وہ اِن کے سبب سے جِیتا رہے گا۔
  • مسِیح جو ہمارے لِئے لَعنتی بنا اُس نے ہمیں مول لے کر شرِیعت کی لَعنت سے چُھڑایا کیونکہ لِکھا ہے کہ جو کوئی لکڑی پر لٹکایا گیا وہ لَعنتی ہے۔
  • تاکہ مسِیح یِسُو ع میں ابرہا م کی برکت غَیر قَوموں تک بھی پُہنچے اور ہم اِیمان کے وسِیلہ سے اُس رُوح کو حاصِل کریں جِس کا وعدہ ہُؤا ہے۔
  • اَے بھائِیو! مَیں اِنسان کے طَور پر کہتا ہُوں کہ اگرچہ آدمی ہی کا عہد ہو جب اُس کی تصدِیق ہو گئی تو کوئی اُس کو باطِل نہیں کرتا اور نہ اُس پر کُچھ بڑھاتا ہے۔
  • پس ابرہا م اور اُس کی نسل سے وعدے کِئے گئے ۔ وہ یہ نہیں کہتا کہ نسلوں سے ۔ جَیسا بُہتوں کے واسطے کہا جاتا ہے بلکہ جَیسا ایک کے واسطے کہ تیری نسل کو اور وہ مسِیح ہے۔
  • میرا یہ مطلَب ہے کہ جِس عہد کی خُدا نے پہلے سے تصدِیق کی تھی اُس کو شرِیعت چار سَو تِیس برس کے بعد آ کر باطِل نہیں کر سکتی کہ وہ وعدہ لاحاصِل ہو۔
  • کیونکہ اگر مِیراث شرِیعت کے سبب سے مِلی ہے تو وعدہ کے سبب سے نہ ہُوئی مگر ابرہا م کو خُدا نے وعدہ ہی کی راہ سے بخشی۔
  • پس شرِیعت کیا رہی؟ وہ نافرمانِیوں کے سبب سے بعد میں دی گئی کہ اُس نسل کے آنے تک رہے جِس سے وعدہ کِیا گیا تھا اور وہ فرِشتوں کے وسِیلہ سے ایک درمِیانی کی معرفت مُقرّر کی گئی۔
  • اب درمِیانی ایک کا نہیں ہوتا مگر خُدا ایک ہی ہے۔
  • پس کیا شرِیعت خُدا کے وعدوں کے خِلاف ہے؟ ہرگِز نہیں! کیونکہ اگر کوئی اَیسی شرِیعت دی جاتی جو زِندگی بخش سکتی تو البتّہ راست بازی شرِیعت کے سبب سے ہوتی۔
  • مگر کِتابِ مُقدّس نے سب کو گُناہ کا ماتحت کر دِیا تاکہ وہ وعدہ جو یِسُو ع مسِیح پر اِیمان لانے پر مَوقُوف ہے اِیمان داروں کے حق میں پُورا کِیا جائے۔
  • اِیمان کے آنے سے پیشتر شرِیعت کی ماتحتی میں ہماری نِگہبانی ہوتی تھی اور اُس اِیمان کے آنے تک جو ظاہِر ہونے والا تھا ہم اُسی کے پابند رہے۔
  • پس شرِیعت مسِیح تک پُہنچانے کو ہمارا اُستاد بنی تاکہ ہم اِیمان کے سبب سے راست باز ٹھہریں۔
  • مگر جب اِیمان آ چُکا تو ہم اُستاد کے ماتحت نہ رہے۔
  • کیونکہ تُم سب اُس اِیمان کے وسِیلہ سے جو مسِیح یِسُو ع میں ہے خُدا کے فرزند ہو۔
  • اور تُم سب جِتنوں نے مسِیح میں شامِل ہونے کا بپتِسمہ لِیا مسِیح کو پہن لِیا۔
  • نہ کوئی یہُودی رہا نہ یُونانی۔ نہ کوئی غُلام نہ آزاد ۔ نہ کوئی مَرد نہ عَورت کیونکہ تُم سب مسِیح یِسُو ع میں ایک ہو۔
  • اور اگر تُم مسِیح کے ہو تو ابرہا م کی نسل اور وعدہ کے مُطابِق وارِث ہو۔
  • لیکن مَیں یہ کہتا ہُوں کہ وارِث جب تک بچّہ ہے اگرچہ وہ سب کا مالِک ہے اُس میں اور غُلام میں کُچھ فرق نہیں۔
  • بلکہ جو مِیعاد باپ نے مُقرّر کی اُس وقت تک سرپرستوں اور مُختاروں کے اِختیار میں رہتا ہے۔
  • اِسی طرح ہم بھی جب بچّے تھے تو دُنیوی اِبتدائی باتوں کے پابند ہو کر غُلامی کی حالت میں رہے۔
  • لیکن جب وقت پُورا ہو گیا تو خُدا نے اپنے بیٹے کو بھیجا جو عَورت سے پَیدا ہُؤا اور شرِیعت کے ماتحت پَیدا ہُؤا۔
  • تاکہ شرِیعت کے ماتحتوں کو مول لے کر چُھڑا لے اور ہم کو لے پالک ہونے کا درجہ مِلے۔
  • اور چُونکہ تُم بیٹے ہو اِس لِئے خُدا نے اپنے بیٹے کا رُوح ہمارے دِلوں میں بھیجا جو ابّا یعنی اَے باپ! کہہ کر پُکارتا ہے۔
  • پس اب تُو غُلام نہیں بلکہ بیٹا ہے اور جب بیٹا ہُؤا تو خُدا کے وسِیلہ سے وارِث بھی ہُؤا۔
  • لیکن اُس وقت خُدا سے ناواقِف ہو کر تُم اُن معبُودوں کی غُلامی میں تھے جو اپنی ذات سے خُدا نہیں۔
  • مگر اب جو تُم نے خُدا کو پہچانا بلکہ خُدا نے تُم کو پہچانا تو اُن ضعِیف اور نِکمّی اِبتدائی باتوں کی طرف کِس طرح پِھر رجُوع ہوتے ہو جِن کی دوبارہ غُلامی کرنا چاہتے ہو؟۔
  • تُم دِنوں اور مہِینوں اور مُقرّرہ وقتوں اور برسوں کو مانتے ہو۔
  • مُجھے تُمہاری بابت ڈر ہے ۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ جو مِحنت مَیں نے تُم پر کی ہے بے فائِدہ جائے۔
  • اَے بھائِیو! مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ میری مانِند ہو جاؤ کیونکہ مَیں بھی تُمہاری مانِند ہُوں ۔ تُم نے میرا کُچھ بِگاڑا نہیں۔
  • بلکہ تُم جانتے ہو کہ مَیں نے پہلی دفعہ جِسم کی کمزوری کے سبب سے تُم کو خُوشخبری سُنائی تھی۔
  • اور تُم نے میری اُس جِسمانی حالت کو جو تُمہاری آزمایش کا باعِث تھی نہ حقِیر جانا نہ اُس سے نفرت کی اور خُدا کے فرِشتہ بلکہ مسِیح یِسُو ع کی مانِند مُجھے مان لِیا۔
  • پس تُمہارا وہ خُوشی منانا کہاں گیا؟ مَیں تُمہارا گواہ ہُوں کہ اگر ہو سکتا تو تُم اپنی آنکھیں بھی نِکال کر مُجھے دے دیتے۔
  • تو کیا تُم سے سچ بولنے کے سبب سے مَیں تُمہارا دُشمن بن گیا؟۔
  • وہ تُمہیں دوست بنانے کی کوشِش تو کرتے ہیں مگر نیک نِیّتی سے نہیں بلکہ وہ تُمہیں خارِج کرانا چاہتے ہیں تاکہ تُم اُن ہی کو دوست بنانے کی کوشِش کرو۔
  • لیکن یہ اچّھی بات ہے کہ نیک اَمر میں دوست بنانے کی ہر وقت کوشِش کی جائے ۔ نہ صِرف اُسی وقت جب مَیں تُمہارے پاس مَوجُود ہُوں۔
  • اَے میرے بچّو! تُمہاری طرف سے مُجھے پِھر جننے کے سے دَرد لگے ہیں ۔ جب تک کہ مسِیح تُم میں صُورت نہ پکڑ لے۔
  • جی چاہتا ہے کہ اب تُمہارے پاس مَوجُود ہو کر اَور طرح سے بولُوں کیونکہ مُجھے تُمہاری طرف سے شُبہ ہے۔
  • مُجھ سے کہو تو ۔ تُم جو شرِیعت کے ماتحت ہونا چاہتے ہو کیا شرِیعت کی بات کو نہیں سُنتے؟۔
  • یہ لِکھا ہے کہ ابرہا م کے دو بیٹے تھے ۔ ایک لَونڈی سے ۔ دُوسرا آزاد سے۔
  • مگر لَونڈی کا بیٹا جِسمانی طَور پر اور آزاد کا بیٹا وعدہ کے سبب سے پَیدا ہُؤا۔
  • اِن باتوں میں تمثِیل پائی جاتی ہے اِس لِئے کہ یہ عَورتیں گویا دو عہد ہیں ۔ ایک کوہِ سِینا پر کا جِس سے غُلام ہی پَیدا ہوتے ہیں اور وہ ہاجر ہ ہے۔
  • اور ہاجر ہ عرب کا کوہِ سِینا ہے اور مَوجُودہ یروشلِیم اُس کا جواب ہے کیونکہ وہ اپنے لڑکوں سمیت غُلامی میں ہے۔
  • مگر عالَمِ بالا کی یروشلِیم آزاد ہے اور وُہی ہماری ماں ہے۔
  • کیونکہ لِکھا ہے کہ اَے بانجھ! تُو جِس کے اَولاد نہیں ہوتی خُوشی منا ۔ تُو جو دردِ زِہ سے ناواقِف ہے آواز بُلند کر کے چِلّا کیونکہ بیکس چھوڑی ہُوئی کی اَولاد شَوہر والی کی اَولاد سے زِیادہ ہو گی۔
  • پس اَے بھائِیو! ہم اِضحا ق کی طرح وعدہ کے فرزند ہیں۔
  • اور جَیسے اُس وقت جِسمانی پَیدایش والا رُوحانی پَیدایش والے کو ستاتا تھا وَیسے ہی اب بھی ہوتا ہے۔
  • مگر کِتابِ مُقدّس کیا کہتی ہے؟ یہ کہ لَونڈی اور اُس کے بیٹے کو نِکال دے کیونکہ لَونڈی کا بیٹا آزاد کے بیٹے کے ساتھ ہرگِز وارِث نہ ہو گا۔
  • پس اَے بھائِیو! ہم لَونڈی کے فرزند نہیں بلکہ آزاد کے ہیں۔
  • مسِیح نے ہمیں آزاد رہنے کے لِئے آزاد کِیا ہے پس قائِم رہو اور دوبارہ غُلامی کے جُوئے میں نہ جُتو۔
  • دیکھو مَیں پَولُس تُم سے کہتا ہُوں کہ اگر تُم خَتنہ کراؤ گے تو مسِیح سے تُم کو کُچھ فائِدہ نہ ہو گا۔
  • بلکہ مَیں ہر ایک خَتنہ کرانے والے شخص پر پِھر گواہی دیتا ہُوں کہ اُسے تمام شرِیعت پر عمل کرنا فرض ہے۔
  • تُم جو شرِیعت کے وسِیلہ سے راست باز ٹھہرنا چاہتے ہو مسِیح سے الگ ہو گئے اور فضل سے محرُوم۔
  • کیونکہ ہم رُوح کے باعِث اِیمان سے راستبازی کی اُمّید بر آنے کے مُنتظِر ہیں۔
  • اور مسِیح یِسُو ع میں نہ تو خَتنہ کُچھ کام کا ہے نہ نا مختُونی مگر اِیمان جو مُحبّت کی راہ سے اثر کرتا ہے۔
  • تُم تو اچّھی طرح دَوڑ رہے تھے ۔ کِس نے تُمہیں حق کے ماننے سے روک دِیا؟۔
  • یہ ترغِیب تُمہارے بُلانے والے کی طرف سے نہیں ہے۔
  • تھوڑا سا خمِیر سارے گُندھے ہُوئے آٹے کو خمِیر کر دیتا ہے۔
  • مُجھے خُداوند میں تُم پر یہ بھروسا ہے کہ تُم اَور طرح کا خیال نہ کرو گے لیکن جو تُمہیں گھبرا دیتا ہے وہ خواہ کوئی ہو سزا پائے گا۔
  • اور اَے بھائِیو! مَیں اگر اب تک خَتنہ کی مُنادی کرتا ہُوں تو اب تک ستایا کیوں جاتا ہُوں؟ اِس صُورت میں صلِیب کی ٹھوکر تو جاتی رہی۔
  • کاش کہ تُمہارے بے قرار کرنے والے اپنا تعلُّق قطع کر لیتے۔
  • اَے بھائِیو! تُم آزادی کے لِئے بُلائے تو گئے ہو مگر اَیسا نہ ہو کہ وہ آزادی جِسمانی باتوں کا مَوقع بنے بلکہ مُحبّت کی راہ سے ایک دُوسرے کی خِدمت کرو۔
  • کیونکہ ساری شرِیعت پر ایک ہی بات سے پُورا عمل ہو جاتا ہے یعنی اِس سے کہ تُو اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھ۔
  • لیکن اگر تُم ایک دُوسرے کو کاٹتے اور پھاڑے کھاتے ہو تو خبردار رہنا کہ ایک دُوسرے کا ستیاناس نہ کر دو۔
  • مگر مَیں یہ کہتا ہُوں کہ رُوح کے مُوافِق چلو تو جِسم کی خواہِش کو ہرگِز پُورا نہ کرو گے۔
  • کیونکہ جِسم رُوح کے خِلاف خواہِش کرتا ہے اور رُوح جِسم کے خِلاف اور یہ ایک دُوسرے کے مُخالِف ہیں تاکہ جو تُم چاہتے ہو وہ نہ کرو۔
  • اور اگر تُم رُوح کی ہدایت سے چلتے ہو تو شرِیعت کے ماتحت نہیں رہے۔
  • اب جِسم کے کام تو ظاہِر ہیں یعنی حرام کاری۔ ناپاکی ۔ شہوَت پرستی۔
  • بُت پرستی ۔ جادُوگری ۔ عداوتیں ۔ جھگڑا ۔ حسد ۔ غُصّہ ۔ تفرِقے ۔ جُدائیاں ۔ بِدعتیں۔
  • بُغض ۔ نشہ بازی ۔ ناچ رنگ اور اَور اِن کی مانِند ۔ اِن کی بابت تُمہیں پہلے سے کہے دیتا ہُوں جَیسا کہ پیشتر جتا چُکا ہُوں کہ اَیسے کام کرنے والے خُدا کی بادشاہی کے وارِث نہ ہوں گے۔
  • مگر رُوح کا پھل مُحبّت ۔ خُوشی ۔ اِطمِینان ۔ تحمُّل ۔ مِہربانی ۔ نیکی ۔ اِیمان داری۔
  • حِلم ۔ پرہیزگاری ہے ۔ اَیسے کاموں کی کوئی شرِیعت مُخالِف نہیں۔
  • اور جو مسِیح یِسُؔوع کے ہیں اُنہوں نے جِسم کو اُس کی رَغبتوں اور خواہِشوں سمیت صلِیب پر کھینچ دِیا ہے۔
  • اگر ہم رُوح کے سبب سے زِندہ ہیں تو رُوح کے مُوافِق چلنا بھی چاہیے۔
  • ہم بے جا فخر کر کے نہ ایک دُوسرے کو چِڑائیں نہ ایک دُوسرے سے جَلیں۔
  • اَے بھائِیو! اگر کوئی آدمی کِسی قصُور میں پکڑا بھی جائے تو تُم جو رُوحانی ہو اُس کو حِلم مِزاجی سے بحال کرو اور اپنا بھی خیال رکھ ۔ کہِیں تُو بھی آزمایش میں نہ پڑ جائے۔
  • تُم ایک دُوسرے کا بار اُٹھاؤ اور یُوں مسِیح کی شرِیعت کو پُورا کرو۔
  • کیونکہ اگر کوئی شخص اپنے آپ کو کُچھ سمجھے اور کُچھ بھی نہ ہو تو اپنے آپ کو دھوکادیتا ہے۔
  • پس ہر شخص اپنے ہی کام کو آزما لے ۔ اِس صُورت میں اُسے اپنی ہی بابت فخر کرنے کا مَوقع ہو گا نہ کہ دُوسرے کی بابت۔
  • کیونکہ ہر شخص اپنا ہی بوجھ اُٹھائے گا۔
  • کلام کی تعلِیم پانے والا تعلِیم دینے والے کو سب اچّھی چِیزوں میں شرِیک کرے۔
  • فریب نہ کھاؤ ۔ خُدا ٹھٹّھوں میں نہیں اُڑایا جاتا کیونکہ آدمی جو کُچھ بوتا ہے وُہی کاٹے گا۔
  • جو کوئی اپنے جِسم کے لِئے بوتا ہے وہ جِسم سے ہلاکت کی فصل کاٹے گا اور جو رُوح کے لِئے بوتا ہے وہ رُوح سے ہمیشہ کی زِندگی کی فصل کاٹے گا۔
  • ہم نیک کام کرنے میں ہِمّت نہ ہاریں کیونکہ اگر بے دِل نہ ہوں گے تو عَین وقت پر کاٹیں گے۔
  • پس جہاں تک مَوقع مِلے سب کے ساتھ نیکی کریں خاص کر اہلِ اِیمان کے ساتھ۔
  • دیکھو ۔ مَیں نے کَیسے بڑے بڑے حَرفوں میں تُم کو اپنے ہاتھ سے لِکھا ہے۔
  • جِتنے لوگ جِسمانی نمُود چاہتے ہیں وہ تُمہیں خَتنہ کرانے پر مجبُور کرتے ہیں ۔ صِرف اِس لِئے کہ مسِیح کی صلِیب کے سبب سے ستائے نہ جائیں۔
  • کیونکہ خَتنہ کرانے والے خُود بھی شرِیعت پر عمل نہیں کرتے مگر تُمہارا خَتنہ اِس لِئے کرانا چاہتے ہیں کہ تُمہاری جِسمانی حالت پر فخر کریں۔
  • لیکن خُدا نہ کرے کہ مَیں کِسی چِیز پر فخر کرُوں سِوا اپنے خُداوند یِسُو ع مسِیح کی صلِیب کے جِس سے دُنیا میرے اِعتبار سے مصلُوب ہُوئی اور مَیں دُنیا کے اِعتبار سے۔
  • کیونکہ نہ خَتنہ کُچھ چِیز ہے نہ نامختُونی بلکہ نئے سِرے سے مخلُوق ہونا۔
  • اور جِتنے اِس قاعِدہ پر چلیں اُنہیں اور خُدا کے اِسرا ئیل کو اِطمِینان اور رَحم حاصِل ہوتا رہے۔
  • آگے کو کوئی مُجھے تکلِیف نہ دے کیونکہ مَیں اپنے جِسم پر یِسُو ع کے داغ لِئے ہُوئے پِھرتا ہُوں۔
  • اَے بھائِیو! ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کا فضل تُمہاری رُوح کے ساتھ رہے ۔ آمِین۔
  • پَولُس کی طرف سے جو خُدا کی مرضی سے مسِیح یِسُو ع کا رسُول ہے اُن مُقدّسوں کے نام جو اِفِسُس میں ہیں اور مسِیح یِسُوع میں اِیمان دار ہیں۔
  • ہمارے باپ خُدا اور خُداوند یِسُو ع مسِیح کی طرف سے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔
  • ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے خُدا اور باپ کی حمد ہو جِس نے ہم کو مسِیح میں آسمانی مقاموں پر ہر طرح کی رُوحانی برکت بخشی۔
  • چُنانچہ اُس نے ہم کو بنایِ عالَم سے پیشتر اُس میں چُن لِیا تاکہ ہم اُس کے نزدِیک مُحبّت میں پاک اور بے عَیب ہوں۔
  • اور اُس نے اپنی مرضی کے نیک اِرادہ کے مُوافِق ہمیں اپنے لِئے پیشتر سے مُقرّر کِیا کہ یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے اُس کے لے پالک بیٹے ہوں۔
  • تاکہ اُس کے اُس فضل کے جلال کی سِتایش ہو جو ہمیں اُس عزِیز میں مُفت بخشا۔
  • ہم کو اُس میں اُس کے خُون کے وسِیلہ سے مخلصی یعنی قصُوروں کی مُعافی اُس کے اُس فضل کی دَولت کے مُوافِق حاصِل ہے۔
  • جو اُس نے ہر طرح کی حِکمت اور دانائی کے ساتھ کثرت سے ہم پر نازِل کِیا۔
  • چُنانچہ اُس نے اپنی مرضی کے بھید کو اپنے اُس نیک اِرادہ کے مُوافِق ہم پر ظاہِر کِیا ۔ جِسے اپنے آپ میں ٹھہرا لِیا تھا۔
  • تاکہ زمانوں کے پُورے ہونے کا اَیسا اِنتِظام ہو کہ مسِیح میں سب چِیزوں کا مجمُوعہ ہو جائے ۔ خواہ وہ آسمان کی ہوں خواہ زمِین کی۔
  • اُسی میں ہم بھی اُس کے اِرادہ کے مُوافِق جو اپنی مرضی کی مصلحت سے سب کُچھ کرتا ہے پیشتر سے مُقرّر ہو کر مِیراث بنے۔
  • تاکہ ہم جو پہلے سے مسِیح کی اُمّید میں تھے اُس کے جلال کی سِتایش کا باعِث ہوں۔
  • اور اُسی میں تُم پر بھی جب تُم نے کلامِ حق کو سُنا جو تُمہاری نجات کی خُوشخبری ہے اور اُس پر اِیمان لائے پاک مَوعُودہ رُوح کی مُہر لگی۔
  • وُہی خُدا کی مِلکِیّت کی مخلصی کے لِئے ہماری مِیراث کا بَیعانہ ہے تاکہ اُس کے جلال کی سِتایش ہو۔
  • اِس سبب سے مَیں بھی اُس اِیمان کا جو تُمہارے درمِیان خُداوند یِسُو ع پر ہے اور سب مُقدّسوں پر ظاہِر ہے حال سُن کر۔
  • تُمہاری بابت شُکر کرنے سے باز نہیں آتا اور اپنی دُعاؤں میں تُمہیں یاد کِیا کرتا ہُوں۔
  • کہ ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کا خُدا جو جلال کا باپ ہے تُمہیں اپنی پہچان میں حِکمت اور مُکاشفہ کی رُوح بخشے۔
  • اور تُمہارے دِل کی آنکھیں رَوشن ہو جائیں تاکہ تُم کو معلُوم ہو کہ اُس کے بُلانے سے کَیسی کُچھ اُمّید ہے اور اُس کی مِیراث کے جلال کی دَولت مُقدّسوں میں کَیسی کُچھ ہے۔
  • اور ہم اِیمان لانے والوں کے لِئے اُس کی بڑی قُدرت کیا ہی بے حد ہے ۔ اُس کی بڑی قُوّت کی تاثِیر کے مُوافِق۔
  • جو اُس نے مسِیح میں کی جب اُسے مُردوں میں سے جِلا کر اپنی د ہنی طرف آسمانی مقاموں پر بِٹھایا۔
  • اور ہر طرح کی حُکومت اور اِختیار اور قُدرت اور رِیاست اور ہر ایک نام سے بُہت بُلند کِیا جو نہ صِرف اِس جہان میں بلکہ آنے والے جہان میں بھی لِیا جائے گا۔
  • اور سب کُچھ اُس کے پاؤں تلے کر دِیا اور اُس کو سب چِیزوں کا سردار بنا کر کلِیسیا کو دے دِیا۔
  • یہ اُس کا بدن ہے اور اُسی کی معمُوری جو ہر طرح سے سب کا معمُور کرنے والا ہے۔
  • اور اُس نے تُمہیں بھی زِندہ کِیا جب اپنے قصُوروں اور گُناہوں کے سبب سے مُردہ تھے۔
  • جِن میں تُم پیشتر دُنیا کی روِش پر چلتے تھے اور ہوا کی عمل داری کے حاکِم یعنی اُس رُوح کی پَیروی کرتے تھے جو اَب نافرمانی کے فرزندوں میں تاثِیر کرتی ہے۔
  • اِن میں ہم بھی سب کے سب پہلے اپنے جِسم کی خواہِشوں میں زِندگی گُذارتے اور جِسم اور عقل کے اِرادے پُورے کرتے تھے اور دُوسروں کی مانِند طبعی طَور پر غضب کے فرزند تھے۔
  • مگر خُدا نے اپنے رَحم کی دَولت سے اُس بڑی مُحبّت کے سبب سے جو اُس نے ہم سے کی۔
  • جب قصُوروں کے سبب سے مُردہ ہی تھے تو ہم کومسِیح کے ساتھ زِندہ کِیا ۔ (تُم کو فضل ہی سے نجات مِلی ہے)۔
  • اور مسِیح یِسُو ع میں شامِل کر کے اُس کے ساتھ جِلایا اور آسمانی مقاموں پر اُس کے ساتھ بِٹھایا۔
  • تاکہ وہ اپنی اُس مِہربانی سے جو مسِیح یِسُو ع میں ہم پر ہے آنے والے زمانوں میں اپنے فضل کی بے نِہایت دَولت دِکھائے۔
  • کیونکہ تُم کو اِیمان کے وسِیلہ سے فضل ہی سے نجات مِلی ہے اور یہ تُمہاری طرف سے نہیں ۔ خُدا کی بخشِش ہے۔
  • اور نہ اَعمال کے سبب سے ہے تاکہ کوئی فخر نہ کرے۔
  • کیونکہ ہم اُسی کی کارِیگری ہیں اور مسِیح یِسُو ع میں اُن نیک اَعمال کے واسطے مخلُوق ہُوئے جِن کو خُدا نے پہلے سے ہمارے کرنے کے لِئے تیّار کِیا تھا۔
  • پس یاد کرو کہ تُم جو جِسم کے رُو سے غَیر قَوم والے ہو اور وہ لوگ جو جِسم میں ہاتھ سے کِئے ہُوئے خَتنہ کے سبب سے مختُون کہلاتے ہیں تُم کو نامختُون کہتے ہیں۔
  • اگلے زمانہ میں مسِیح سے جُدا اور اِسرا ئیل کی سلطنت سے خارِج اور وعدہ کے عہدوں سے نا واقِف اور نااُمّید اور دُنیا میں خُدا سے جُدا تھے۔
  • مگر تُم جو پہلے دُور تھے اب مسِیح یِسُو ع میں مسِیح کے خُون کے سبب سے نزدِیک ہو گئے ہو۔
  • کیونکہ وُہی ہماری صُلح ہے جِس نے دونوں کو ایک کر لِیا اور جُدائی کی دِیوار کو جو بِیچ میں تھی ڈھا دِیا۔
  • چُنانچہ اُس نے اپنے جِسم کے ذرِیعہ سے دُشمنی یعنی وہ شرِیعت جِس کے حُکم ضابِطوں کے طَور پر تھے مَوقُوف کر دی تاکہ دونوں سے اپنے آپ میں ایک نیا اِنسان پَیدا کر کے صُلح کرا دے۔
  • اور صلِیب پر دُشمنی کو مِٹا کر اور اُس کے سبب سے دونوں کو ایک تن بنا کر خُدا سے مِلائے۔
  • اور اُس نے آ کر تُمہیں جو دُور تھے اور اُنہیں جو نزدِیک تھے دونوں کو صُلح کی خُوشخبری دی۔
  • کیونکہ اُسی کے وسِیلہ سے ہم دونوں کی ایک ہی رُوح میں باپ کے پاس رسائی ہوتی ہے۔
  • پس اب تُم پردیسی اور مُسافر نہیں رہے بلکہ مُقدّسوں کے ہم وطن اور خُدا کے گھرانے کے ہو گئے۔
  • اور رسُولوں اور نبِیوں کی نیو پر جِس کے کونے کے سِرے کا پتّھر خُود مسِیح یِسُوع ہے تعمِیر کِئے گئے ہو۔
  • اُسی میں ہر ایک عِمارت مِل مِلا کر خُداوند میں ایک پاک مَقدِس بنتا جاتا ہے۔
  • اور تُم بھی اُس میں باہم تعمِیر کِئے جاتے ہو تاکہ رُوح میں خُدا کا مسکن بنو۔
  • اِسی سبب سے مَیں پَولُس تُم غَیر قَوم والوں کی خاطِر مسِیح یِسُو ع کا قَیدی ہُوں۔
  • شاید تُم نے خُدا کے اُس فضل کے اِنتِظام کا حال سُنا ہو گا جو تُمہارے لِئے مُجھ پر ہُؤا۔
  • یعنی یہ کہ وہ بھید مُجھے مُکاشفہ سے معلُوم ہُؤا ۔ چُنانچہ مَیں نے پہلے اُس کا مُختصر حال لِکھا ہے۔
  • جِسے پڑھ کر تُم معلُوم کر سکتے ہو کہ مَیں مسِیح کا وہ بھید کِس قدر سمجھتا ہُوں۔
  • جو اَور زمانوں میں بنی آدم کو اِس طرح معلُوم نہ ہُؤا تھا جِس طرح اُس کے مُقدّس رسُولوں اور نبِیوں پر رُوح میں اب ظاہِر ہو گیا ہے۔
  • یعنی یہ کہ مسِیح یِسُو ع میں غَیر قَومیں خُوشخبری کے وسِیلہ سے مِیراث میں شرِیک اور بدن میں شامِل اور وعدہ میں داخِل ہیں۔
  • اور خُدا کے اُس فضل کی بخشِش سے جو اُس کی قُدرت کی تاثِیر سے مُجھ پر ہُؤا مَیں اِس خُوشخبری کا خادِم بنا۔
  • مُجھ پر جو سب مُقدّسوں میں چھوٹے سے چھوٹا ہُوں یہ فضل ہُؤا کہ مَیں غَیر قَوموں کو مسِیح کی بے قِیاس دَولت کی خُوشخبری دُوں۔
  • اور سب پر یہ بات رَوشن کرُوں کہ جو بھید ازل سے سب چِیزوں کے پَیدا کرنے والے خُدا میں پوشِیدہ رہا اُس کا کیا اِنتِظام ہے۔
  • تاکہ اب کلِیسیا کے وسِیلہ سے خُدا کی طرح طرح کی حِکمت اُن حُکومت والوں اور اِختیار والوں کو جو آسمانی مقاموں میں ہیں معلُوم ہو جائے۔
  • اُس ازلی اِرادہ کے مُطابِق جو اُس نے ہمارے خُداوند مسِیح یِسُو ع میں کِیا تھا۔
  • جِس میں ہم کو اُس پر اِیمان رکھنے کے سبب سے دِلیری ہے اور بھروسے کے ساتھ رسائی۔
  • پس مَیں درخواست کرتا ہُوں کہ تُم میری اُن مُصِیبتوں کے سبب سے جو تُمہاری خاطِر سہتا ہُوں ہمّت نہ ہارو کیونکہ وہ تُمہارے لِئے عِزّت کا باعِث ہیں۔
  • اِس سبب سے مَیں اُس باپ کے آگے گُھٹنے ٹیکتا ہُوں۔
  • جِس سے آسمان اور زمِین کا ہر ایک خاندان نامزد ہے۔
  • کہ وہ اپنے جلال کی دَولت کے مُوافِق تُمہیں یہ عِنایت کرے کہ تُم اُس کے رُوح سے اپنی باطِنی اِنسانِیّت میں بُہت ہی زور آور ہو جاؤ۔
  • اور اِیمان کے وسِیلہ سے مسِیح تُمہارے دِلوں میں سکُونت کرے تاکہ تُم مُحبّت میں جڑ پکڑ کے اور بُنیاد قائِم کر کے۔
  • سب مُقدّسوں سمیت بخُوبی معلُوم کر سکو کہ اُس کی چَوڑائی اور لمبائی اور اُونچائی اور گہرائی کِتنی ہے۔
  • اور مسِیح کی اُس مُحبّت کو جان سکو جو جاننے سے باہر ہے تاکہ تُم خُدا کی ساری معمُوری تک معمُور ہو جاؤ۔
  • اب جو اَیسا قادِر ہے کہ اُس قُدرت کے مُوافِق جو ہم میں تاثِیر کرتی ہے ہماری درخواست اور خیال سے بُہت زِیادہ کام کر سکتا ہے۔
  • کلِیسیا میں اور مسِیح یِسُو ع میں پُشت در پُشت اور ابدُا لآباد اُس کی تمجِید ہوتی رہے ۔ آمِین۔
  • پس مَیں جو خُداوند میں قَیدی ہُوں تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ جِس بُلاوے سے تُم بُلائے گئے تھے اُس کے لائِق چال چلو۔
  • یعنی کمال فروتنی اور حِلم کے ساتھ تحمُّل کر کے مُحبّت سے ایک دُوسرے کی برداشت کرو۔
  • اور اِسی کوشِش میں رہو کہ رُوح کی یگانگی صُلح کے بند سے بندھی رہے۔
  • ایک ہی بدن ہے اور ایک ہی رُوح ۔ چُنانچہ تُمہیں جو بُلائے گئے تھے اپنے بُلائے جانے سے اُمّید بھی ایک ہی ہے۔
  • ایک ہی خُداوند ہے ۔ ایک ہی اِیمان ۔ ایک ہی بپتِسمہ۔
  • اور سب کا خُدا اور باپ ایک ہی ہے ۔جو سب کے اُوپر اور سب کے درمِیان اور سب کے اندر ہے۔
  • اور ہم میں سے ہر ایک پر مسِیح کی بخشِش کے اندازہ کے مُوافِق فضل ہُؤا ہے۔
  • اِسی واسطے وہ فرماتا ہے کہ جب وہ عالَمِ بالا پر چڑھا تو قَیدیوں کو ساتھ لے گیا اور آدمِیوں کو اِنعام دِئے۔
  • (اُس کے چڑھنے سے اَور کیا پایا جاتا ہے سِوا اِس کے کہ وہ زمِین کے نِیچے کے عِلاقہ میں اُترا بھی تھا؟۔
  • اور یہ اُترنے والا وُہی ہے جو سب آسمانوں سے بھی اُوپر چڑھ گیا تاکہ سب چِیزوں کو معمُور کرے)۔
  • اور اُسی نے بعض کو رسُول اور بعض کو نبی اور بعض کو مُبشِّر اور بعض کو چرواہا اور اُستاد بنا کر دے دِیا۔
  • تاکہ مُقدّس لوگ کامِل بنیں اور خِدمت گُذاری کا کام کِیا جائے اور مسِیح کا بدن ترقّی پائے۔
  • جب تک ہم سب کے سب خُدا کے بیٹے کے اِیمان اور اُس کی پہچان میں ایک نہ ہو جائیں اور کامِل اِنسان نہ بنیں یعنی مسِیح کے پُورے قَد کے اندازہ تک نہ پُہنچ جائیں۔
  • تاکہ ہم آگے کو بچّے نہ رہیں اور آدمِیوں کی بازِی گری اور مَکّاری کے سبب سے اُن کے گُمراہ کرنے والے منصُوبوں کی طرف ہر ایک تعلِیم کے جھوکے سے مَوجوں کی طرح اُچھلتے بہتے نہ پِھریں۔
  • بلکہ مُحبّت کے ساتھ سچّائی پر قائِم رہ کر اور اُس کے ساتھ جو سر ہے یعنی مسِیح کے ساتھ پَیوستہ ہو کر ہر طرح سے بڑھتے جائیں۔
  • جِس سے سارا بدن ہر ایک جوڑ کی مدد سے پَیوستہ ہو کر اور گٹھ کراُس تاثِیر کے مُوافِق جو بقدرہر حِصّہ ہوتی ہے اپنے آپ کو بڑھاتا ہے تاکہ مُحبّت میں اپنی ترقّی کرتا جائے۔
  • اِس لِئے مَیں یہ کہتا ہُوں اور خُداوند میں جتائے دیتا ہُوں کہ جِس طرح غَیر قَومیں اپنے بیہُودہ خیالات کے مُوافِق چلتی ہیں تُم آیندہ کو اُس طرح نہ چلنا۔
  • کیونکہ اُن کی عقل تارِیک ہو گئی ہے اور وہ اُس نادانی کے سبب سے جو اُن میں ہے اور اپنے دِلوں کی سختی کے باعِث خُدا کی زِندگی سے خارِج ہیں۔
  • اُنہوں نے سُن ہو کر شہوت پرستی کو اِختیار کِیا تاکہ ہر طرح کے گندے کام حِرص سے کریں۔
  • مگر تُم نے مسِیح کی اَیسی تعلِیم نہیں پائی۔
  • بلکہ تُم نے اُس سچّائی کے مُطابِق جو یِسُو ع میں ہے اُسی کی سُنی اور اُس میں یہ تعلِیم پائی ہو گی۔
  • کہ تُم اپنے اگلے چال چلن کی اُس پُرانی اِنسانِیّت کو اُتار ڈالو جو فریب کی شہوَتوں کے سبب سے خراب ہوتی جاتی ہے۔
  • اور اپنی عقل کی رُوحانی حالت میں نئے بنتے جاؤ۔
  • اور نئی اِنسانِیّت کو پہنو جو خُدا کے مُطابِق سچّائی کی راست بازی اور پاکِیزگی میں پَیدا کی گئی ہے۔
  • پس جُھوٹ بولنا چھوڑ کر ہر ایک شخص اپنے پڑوسی سے سچ بولے کیونکہ ہم آپس میں ایک دُوسرے کے عُضو ہیں۔
  • غُصّہ تو کرو مگر گُناہ نہ کرو ۔ سُورج کے ڈُوبنے تک تُمہاری خفگی نہ رہے۔
  • اور اِبلِیس کو مَوقع نہ دو۔
  • چوری کرنے والا پِھرچوری نہ کرے بلکہ اچھّا پیشہ اِختیار کر کے ہاتھوں سے مِحنت کرے تاکہ مُحتاج کو دینے کے لِئے اُس کے پاس کُچھ ہو۔
  • کوئی گندی بات تُمہارے مُنہ سے نہ نِکلے بلکہ وُہی جو ضرُورت کے مُوافِق ترقّی کے لِئے اچھّی ہو تا کہ اُس سے سُننے والوں پر فضل ہو۔
  • اور خُدا کے پاک رُوح کو رنجِیدہ نہ کرو جِس سے تُم پرمخلصی کے دِن کے لِئے مُہر ہُوئی۔
  • ہر طرح کی تلخ مِزاجی اور قہر اور غُصّہ اور شور و غُل اور بدگوئی ہر قِسم کی بدخواہی سمیت تُم سے دُور کی جائیں۔
  • اور ایک دُوسرے پر مِہربان اور نرم دِل ہو اور جِس طرح خُدا نے مسِیح میں تُمہارے قصُور مُعاف کِئے ہیں تُم بھی ایک دُوسرے کے قصُور مُعاف کرو۔
  • پس عزِیز فرزندوں کی طرح خُدا کی مانِند بنو۔
  • اور مُحبّت سے چلو ۔ جَیسے مسِیح نے تُم سے مُحبّت کی اور ہمارے واسطے اپنے آپ کو خُوشبُو کی مانِند خُدا کی نذر کر کے قُربان کِیا۔
  • اور جَیسا کہ مُقدّسوں کو مُناسِب ہے تُم میں حرام کاری اور کِسی طرح کی ناپاکی یا لالچ کا ذِکر تک نہ ہو۔
  • اور نہ بے شرمی اور بے ہُودہ گوئی اور ٹھٹّھا بازی کا کیونکہ یہ لائِق نہیں بلکہ برعکس اِس کے شُکر گُذاری ہو۔
  • کیونکہ تُم یہ خُوب جانتے ہو کہ کِسی حرام کار یاناپاک یا لالچی کی جو بُت پرست کے برابر ہے مسِیح اور خُدا کی بادشاہی میں کُچھ مِیراث نہیں۔
  • کوئی تُم کو بے فائِدہ باتوں سے دھوکا نہ دے کیونکہ اِن ہی گُناہوں کے سبب سے نافرمانی کے فرزندوں پر خُدا کا غضب نازِل ہوتا ہے۔
  • پس اُن کے کاموں میں شرِیک نہ ہو۔
  • کیونکہ تُم پہلے تارِیکی تھے مگر اب خُداوند میں نُور ہو ۔ پس نُور کے فرزندوں کی طرح چلو۔
  • (اِس لِئے کہ نُور کا پَھل ہر طرح کی نیکی اور راست بازی اور سچّائی ہے)۔
  • اور تجربہ سے معلُوم کرتے رہو کہ خُداوند کو کیا پسند ہے۔
  • اور تارِیکی کے بے پَھل کاموں میں شرِیک نہ ہو بلکہ اُن پر ملامت ہی کِیا کرو۔
  • کیونکہ اُن کے پوشِیدہ کاموں کا ذِکر بھی کرنا شرم کی بات ہے۔
  • اور جِن چِیزوں پر ملامت ہوتی ہے وہ سب نُور سے ظاہِر ہوتی ہیں کیونکہ جو کُچھ ظاہِرکِیا جاتا ہے وہ رَوشن ہو جاتا ہے۔
  • اِس لِئے وہ فرماتا ہے اَے سونے والے جاگ اور مُردوں میں سے جی اُٹھ تو مسِیح کا نُور تُجھ پر چمکے گا۔
  • پس غَور سے دیکھو کہ کِس طرح چلتے ہو ۔ نادانوں کی طرح نہیں بلکہ داناؤں کی مانِند چلو۔
  • اور وقت کو غنِیمت جانو کیونکہ دِن بُرے ہیں۔
  • اِس سبب سے نادان نہ بنو بلکہ خُداوند کی مرضی کو سمجھو کہ کیا ہے۔
  • اور شراب میں متوالے نہ بنو کیونکہ اِس سے بدچلنی واقِع ہوتی ہے بلکہ رُوح سے معمُور ہوتے جاؤ۔
  • اور آپس میں مزامِیر اور گِیت اور رُوحانی غزلیں گایا کرو اور دِل سے خُداوند کے لِئے گاتے بجاتے رہا کرو۔
  • اور سب باتوں میں ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے نام سے ہمیشہ خُدا باپ کا شُکر کرتے رہو۔
  • اور مسِیح کے خَوف سے ایک دُوسرے کے تابِع رہو۔
  • اَے بِیوِیو! اپنے شَوہروں کی اَیسی تابِع رہو جَیسے خُداوند کی۔
  • کیونکہ شَوہر بِیوی کا سر ہے جَیسے کہ مسِیح کلِیسیا کا سَر ہے اور وہ خُود بدن کا بچانے والا ہے۔
  • لیکن جَیسے کلِیسیا مسِیح کے تابِع ہے وَیسے ہی بِیوِیاں بھی ہر بات میں اپنے شَوہروں کے تابِع ہوں۔
  • اَے شَوہرو! اپنی بِیوِیوں سے مُحبّت رکھّو جَیسے مسِیح نے بھی کلِیسیا سے مُحبّت کر کے اپنے آپ کو اُس کے واسطے مَوت کے حوالہ کر دِیا۔
  • تاکہ اُس کو کلام کے ساتھ پانی سے غُسل دے کر اور صاف کر کے مُقدّس بنائے۔
  • اور ایک اَیسی جلال والی کلِیسیا بنا کر اپنے پاس حاضِر کرے جِس کے بدن میں داغ یا جُھرّی یا کوئی اَور اَیسی چِیز نہ ہو بلکہ پاک اور بے عَیب ہو۔
  • اِسی طرح شَوہروں کو لازِم ہے کہ اپنی بِیوِیوں سے اپنے بدن کی مانِند مُحبّت رکھّیں ۔ جو اپنی بِیوی سے مُحبّت رکھتا ہے وہ اپنے آپ سے مُحبّت رکھتا ہے۔
  • کیونکہ کبھی کِسی نے اپنے جِسم سے دُشمنی نہیں کی بلکہ اُس کو پالتا اور پروَرِش کرتا ہے جَیسے کہ مسِیح کلِیسیا کو۔
  • اِس لِئے کہ ہم اُس کے بدن کے عُضو ہیں۔
  • اِسی سبب سے آدمی باپ سے اور ماں سے جُدا ہو کر اپنی بِیوی کے ساتھ رہے گا اور وہ دونوں ایک جِسم ہوں گے۔
  • یہ بھید تو بڑا ہے لیکن مَیں مسِیح اور کلِیسیا کی بابت کہتا ہُوں۔
  • بہر حال تُم میں سے بھی ہر ایک اپنی بِیوی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھّے اور بِیوی اِس بات کا خیال رکھّے کہ اپنے شَوہر سے ڈرتی رہے۔
  • اَے فرزندو! خُداوند میں اپنے ماں باپ کے فرمانبردار رہو کیونکہ یہ واجِب ہے۔
  • اپنے باپ کی اور ماں کی عِزّت کر (یہ پہلا حُکم ہے جِس کے ساتھ وعدہ بھی ہے)۔
  • تاکہ تیرا بھلا ہو اور تیری عُمر زمِین پر دراز ہو۔
  • اور اَے اَولاد والو! تُم اپنے فرزندوں کو غُصّہ نہ دِلاؤ بلکہ خُداوندکی طرف سے تربِیّت اور نصِیحت دے دے کر اُن کی پروَرِش کرو۔
  • اَے نَوکرو! جو جِسم کے رُو سے تُمہارے مالِک ہیں اپنی صاف دِلی سے ڈرتے اور کانپتے ہُوئے اُن کے اَیسے فرمانبردار رہو جَیسے مسِیح کے۔
  • اور آدمِیوں کو خُوش کرنے والوں کی طرح دِکھاوے کے لِئے خِدمت نہ کرو بلکہ مسِیح کے بندوں کی طرح دِل سے خُدا کی مرضی پُوری کرو۔
  • اور اُس خِدمت کو آدمِیوں کی نہیں بلکہ خُداوند کی جان کر جی سے کرو۔
  • کیونکہ تُم جانتے ہو کہ جو کوئی جَیسا اچھّا کام کرے گا خواہ غُلام ہو خواہ آزاد خُداوند سے وَیسا ہی پائے گا۔
  • اور اَے مالِکو! تُم بھی دھمکِیاں چھوڑ کر اُن کے ساتھ اَیسا ہی سلُوک کرو کیونکہ تُم جانتے ہو کہ اُن کا اور تُمہارا دونوں کا مالِک آسمان پر ہے اور وہ کِسی کا طرف دار نہیں۔
  • غرض خُداوند میں اور اُس کی قُدرت کے زور میں مضبُوط بنو۔
  • خُدا کے سب ہتھیار باندھ لوتاکہ تُم اِبلِیس کے منصُوبوں کے مُقابلہ میں قائِم رہ سکو۔
  • کیونکہ ہمیں خُون اور گوشت سے کُشتی نہیں کرنا ہے بلکہ حُکومت والوں اور اِختیار والوں اور اِس دُنیا کی تارِیکی کے حاکِموں اور شرارت کی اُن رُوحانی فَوجوں سے جو آسمانی مقاموں میں ہیں۔
  • اِس واسطے تُم خُدا کے سب ہتھیار باندھ لو تاکہ بُرے دِن میں مُقابلہ کر سکو اور سب کاموں کو انجام دے کر قائِم رہ سکو۔
  • پس سچّائی سے اپنی کمر کس کر اور راست بازی کا بکتر لگا کر۔
  • اور پاؤں میں صُلح کی خُوشخبری کی تیّاری کے جُوتے پہن کر۔
  • اور اُن سب کے ساتھ اِیمان کی سِپر لگا کر قائِم رہو ۔ جِس سے تُم اُس شرِیر کے سب جلتے ہُوئے تِیروں کو بُجھا سکو۔
  • اور نجات کا خَود اور رُوح کی تلوار جو خُدا کا کلام ہے لے لو۔
  • اور ہر وقت اور ہر طرح سے رُوح میں دُعا اور مِنّت کرتے رہو اور اِسی غرض سے جاگتے رہو کہ سب مُقدّسوں کے واسطے بِلاناغہ دُعا کِیا کرو۔
  • اور میرے لِئے بھی تاکہ بولنے کے وقت مُجھے کلام کرنے کی تَوفیِق ہو جِس سے مَیں خُوشخبری کے بھید کو دِلیری سے ظاہِر کرُوں۔
  • جِس کے لِئے زنجِیر سے جکڑا ہُؤا ایلچی ہُوں اور اُس کو اَیسی دِلیری سے بیان کرُوں جَیسا بیان کرنا مُجھ پر فرض ہے۔
  • اور تُخِکس جو پِیارا بھائی اور خُداوند میں دِیانت دار خادِم ہے تُمہیں سب باتیں بتا دے گا تاکہ تُم بھی میرے حال سے واقِف ہو جاؤ کہ مَیں کِس طرح رہتا ہُوں۔
  • اُس کو مَیں نے تُمہارے پاس اِسی واسطے بھیجا ہے کہ تُم ہماری حالت سے واقِف ہو جاؤ اور وہ تُمہارے دِلوں کو تسلّی دے۔
  • خُدا باپ اور خُداوند یِسُو ع مسِیح کی طرف سے بھائِیوں کو اِطمِینان حاصِل ہو اور اُن میں اِیمان کے ساتھ مُحبّت ہو۔
  • جو ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح سے لازوال مُحبّت رکھتے ہیں اُن سب پر فضل ہوتا رہے۔
  • مسِیح یِسُوع کے بندوں پَولُس اور تِیمُتِھیُس کی طرف سے فِلِپّی کے سب مُقدّسوں کے نام جو مسِیح یِسُو ع میں ہیں نِگہبانوں اور خادِموں سمیت۔
  • ہمارے باپ خُدا اور خُداوند یِسُو ع مسِیح کی طرف سے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔
  • مَیں جب کبھی تُمہیں یاد کرتا ہُوں تو اپنے خُدا کا شُکر بجا لاتا ہُوں۔
  • اور ہر ایک دُعا میں جو تُمہارے لِئے کرتا ہُوں ہمیشہ خُوشی کے ساتھ تُم سب کے لِئے درخواست کرتا ہُوں۔
  • اِس لِئے کہ تُم اوّل روز سے لے کر آج تک خُوشخبری کے پَھیلانے میں شرِیک رہے ہو۔
  • اور مُجھے اِس بات کا بھروسا ہے کہ جِس نے تُم میں نیک کام شرُوع کِیا ہے وہ اُسے یِسُوع مسِیح کے دِن تک پُورا کر دے گا۔
  • چُنانچہ واجِب ہے کہ مَیں تُم سب کی بابت اَیسا ہی خیال کرُوں کیونکہ تُم میرے دِل میں رہتے ہو اور میری قَید اور خُوشخبری کی جواب دِہی اور ثبُوت میں تُم سب میرے ساتھ فضل میں شرِیک ہو۔
  • خُدا میرا گواہ ہے کہ مَیں مسِیح یِسُو ع کی سی اُلفت کر کے تُم سب کا مُشتاق ہُوں۔
  • اور یہ دُعا کرتا ہُوں کہ تُمہاری مُحبّت عِلم اور ہر طرح کی تمِیز کے ساتھ اَور بھی زِیادہ ہوتی جائے۔
  • تاکہ عُمدہ عُمدہ باتوں کو پسند کر سکو اور مسِیح کے دِن تک صاف دِل رہو اور ٹھوکر نہ کھاؤ۔
  • اور راست بازی کے پَھل سے جو یِسُو ع مسِیح کے سبب سے ہے بھرے رہو تاکہ خُدا کا جلال ظاہِر ہو اور اُس کی سِتایش کی جائے۔
  • اور اَے بھائِیو! مَیں چاہتا ہُوں تُم جان لو کہ جو مُجھ پر گُذرا وہ خُوشخبری کی ترقّی ہی کا باعِث ہُؤا۔
  • یہاں تک کہ قَیصری سِپاہیوں کی ساری پلٹن اور باقی سب لوگوں میں مشہُور ہو گیا کہ مَیں مسِیح کے واسطے قَید ہُوں۔
  • اور جو خُداوند میں بھائی ہیں اُن میں سے اکثر میرے قَید ہونے کے سبب سے دِلیر ہو کر بے خَوف خُدا کا کلام سُنانے کی زِیادہ جُرأت کرتے ہیں۔
  • بعض تو حَسد اور جھگڑے کی وجہ سے مسِیح کی مُنادی کرتے ہیں اور بعض نیک نِیّتی سے۔
  • ایک تو مُحبّت کی و جہ سے یہ جان کر مسِیح کی مُنادی کرتے ہیں کہ مَیں خُوشخبری کی جواب دِہی کے واسطے مُقرّر ہُوں۔
  • مگر دُوسرے تفرِقہ کی وجہ سے نہ کہ صاف دِلی سے بلکہ اِس خیال سے کہ میری قَید میں میرے لِئے مُصِیبت پَیدا کریں۔
  • پس کیا ہُؤا؟ صِرف یہ کہ ہر طرح سے مسِیح کی مُنادی ہوتی ہے خَواہ بہانے سے ہو خَواہ سچّائی سے اور اِس سے مَیں خُوش ہُوں اور رہُوں گابھی۔
  • کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ تُمہاری دُعا اور یِسُوع مسِیح کے رُوح کے اِنعام سے اِس کا انجام میری نجات ہو گا۔
  • چُنانچہ میری دِلی آرزُو اور اُمّید یِہی ہے کہ مَیں کِسی بات میں شرمِندہ نہ ہُوں بلکہ میری کمال دِلیری کے باعِث جِس طرح مسِیح کی تعظِیم میرے بدن کے سبب سے ہمیشہ ہوتی رہی ہے اُسی طرح اَب بھی ہو گی خَواہ مَیں زِندہ رہُوں خَواہ مرُوں۔
  • کیونکہ زِندہ رہنا میرے لِئے مسِیح ہے اور مَرنا نفع۔
  • لیکن اگر میرا جِسم میں زِندہ رہنا ہی میرے کام کے لِئے مُفِید ہے تو مَیں نہیں جانتا کہ کِسے پسند کرُوں۔
  • مَیں دونوں طرف پھنسا ہُؤا ہُوں ۔ میرا جی تو یہ چاہتا ہے کہ کُوچ کر کے مسِیح کے پاس جا رہُوں کیونکہ یہ بُہت ہی بِہتر ہے۔
  • مگر جِسم میں رہنا تُمہاری خاطِر زِیادہ ضرُوری ہے۔
  • اور چُونکہ مُجھے اِس کایقِین ہے اِس لِئے مَیں جانتا ہُوں کہ زِندہ رہُوں گابلکہ تُم سب کے ساتھ رہُوں گا تاکہ تُم اِیمان میں ترقّی کرو اور اُس میں خُوش رہو۔
  • اور جو تُمہیں مُجھ پر فخر ہے وہ میرے پِھر تُمہارے پاس آنے سے مسِیح یِسُو ع میں زیادہ ہو جائے۔
  • صِرف یہ کرو کہ تُمہارا چال چلن مسِیح کی خُوشخبری کے مُوافِق رہے تاکہ خَواہ مَیں آؤُں اور تُمہیں دیکھُوں خَواہ نہ آؤُں تُمہارا حال سنُوں کہ تُم ایک رُوح میں قائِم ہو اور اِنجِیل کے اِیمان کے لِئے ایک جان ہو کر جانفشانی کرتے ہو۔
  • اور کِسی بات میں مُخالِفوں سے دہشت نہیں کھاتے ۔ یہ اُن کے لِئے ہلاکت کا صاف نِشان ہے لیکن تُمہاری نجات کا اور یہ خُدا کی طرف سے ہے۔
  • کیونکہ مسِیح کی خاطِر تُم پر یہ فضل ہُؤا کہ نہ فَقط اُس پر اِیمان لاؤ بلکہ اُس کی خاطِر دُکھ بھی سہو۔
  • اور تُم اُسی طرح جانفشانی کرتے ہو جِس طرح مُجھے کرتے دیکھا تھا اور اب بھی سُنتے ہو کہ مَیں وَیسی ہی کرتا ہُوں۔
  • پس اگر کُچھ تسلّی مسِیح میں اور مُحبّت کی دِل جمعی اور رُوح کی شِراکت اور رَحم دِلی و دَرد مَندی ہے۔
  • تو میری یہ خُوشی پُوری کرو کہ یک دِل رہو ۔ یکساں مُحبّت رکھّو ۔ ایک جان ہو ۔ ایک ہی خیال رکھّو۔
  • تفرِقے اور بے جا فخر کے باعِث کُچھ نہ کرو بلکہ فروتنی سے ایک دُوسرے کو اپنے سے بِہتر سمجھے۔
  • ہر ایک اپنے ہی اَحوال پر نہیں بلکہ ہر ایک دُوسروں کے اَحوال پر بھی نظر رکھّے۔
  • وَیسا ہی مِزاج رکھّو جَیسا مسِیح یِسُو ع کا بھی تھا۔
  • اُس نے اگرچہ خُدا کی صُورت پر تھا خُدا کے برابر ہونے کو قبضہ میں رکھنے کی چِیز نہ سمجھا۔
  • بلکہ اپنے آپ کو خالی کر دِیا اور خادِم کی صُورت اِختیار کی اور اِنسانوں کے مُشابِہ ہو گیا۔
  • اور اِنسانی شکل میں ظاہِر ہو کر اپنے آپ کو پَست کر دِیا اور یہاں تک فرمانبردار رہا کہ مَوت بلکہ صلِیبی مَوت گوارا کی۔
  • اِسی واسطے خُدا نے بھی اُسے بُہت سر بُلندکِیا اور اُسے وہ نام بخشا جو سب ناموں سے اعلیٰ ہے۔
  • تاکہ یِسُو ع کے نام پر ہر ایک گُھٹناجُھکے۔ خَواہ آسمانِیوں کا ہو خَواہ زمِینِیوں کا ۔ خَواہ اُن کا جو زمِین کے نِیچے ہیں۔
  • اور خُدا باپ کے جلال کے لِئے ہر ایک زُبان اِقرار کرے کہ یِسُوع مسِیح خُداوند ہے۔
  • پس اَے میرے عزِیزو! جِس طرح تُم ہمیشہ سے فرمانبرداری کرتے آئے ہو اُسی طرح اب بھی نہ صِرف میری حاضِری میں بلکہ اِس سے بُہت زیادہ میری غَیر حاضِری میں ڈرتے اور کانپتے ہُوئے اپنی نجات کا کام کِئے جاؤ۔
  • کیونکہ جو تُم میں نِیّت اور عمل دونوں کو اپنے نیک اِرادہ کو انجام دینے کے لِئے پَیدا کرتا ہے وہ خُدا ہے۔
  • سب کام شِکایت اور تَکرار بغَیرکِیاکرو۔
  • تاکہ تُم بے عَیب اور بھولے ہو کر ٹیڑھے اور کجرَو لوگوں میں خُدا کے بے نُقص فرزند بنے رہو (جِن کے درمِیان تُم دُنیا میں چَراغوں کی طرح دِکھائی دیتے ہو۔
  • اور زِندگی کا کلام پیش کرتے ہو) تاکہ مسِیح کے دِن مُجھے فخر ہو کہ نہ میری دَوڑ دُھوپ بے فائِدہ ہُوئی نہ میری مِحنت اَکارت گئی۔
  • اور اگر مُجھے تُمہارے اِیمان کی قُربانی اور خِدمت کے ساتھ اپنا خُون بھی بہانا پڑے تَو بھی خُوش ہُوں اور تُم سب کے ساتھ خُوشی کرتا ہُوں۔
  • تُم بھی اِسی طرح خُوش ہو اور میرے ساتھ خُوشی کرو۔
  • مُجھے خُداوند یِسُو ع میں اُمّید ہے کہ تِیمُتِھیُس کو تُمہارے پاس جلد بھیجُوں گا تاکہ تُمہارا اَحوال دریافت کر کے میری بھی خاطِر جمع ہو۔
  • کیونکہ کوئی اَیسا ہم خیال میرے پاس نہیں جو صاف دِلی سے تُمہارے لِئے فِکرمند ہو۔
  • سب اپنی اپنی باتوں کی فِکر میں ہیں نہ کہ یِسُو ع مسِیح کی۔
  • لیکن تُم اُس کی پُختگی سے واقِف ہو کہ جَیسے بیٹا باپ کی خِدمت کرتا ہے وَیسے ہی اُس نے میرے ساتھ خُوشخبری پَھیلانے میں خِدمت کی۔
  • پس مَیں اُمّید کرتا ہُوں کہ جب اپنے حال کا انجام معلُوم کر لُوں گا تو اُسے فوراً بھیج دُوں گا۔
  • اور مُجھے خُداوند پر بھروسا ہے کہ مَیں آپ بھی جلد آؤُں گا۔
  • لیکن مَیں نے اِپفُردِتُس کو تُمہارے پاس بھیجنا ضرُور سمجھا ۔ وہ میرا بھائی اور ہم خِدمت اور ہم سِپاہ اور تُمہارا قاصِد اور میری حاجت رفع کرنے کے لِئے خادِم ہے۔
  • کیونکہ وہ تُم سب کا بُہت مُشتاق تھا اور اِس واسطے بے قرار رہتا تھا کہ تُم نے اُس کی بِیماری کا حال سُنا تھا۔
  • بے شک وہ بِیماری سے مَرنے کو تھا مگر خُدا نے اُس پر رحم کِیا اور فقط اُس ہی پر نہیں بلکہ مُجھ پر بھی تاکہ مُجھے غم پر غم نہ ہو۔
  • اِس لِئے مُجھے اُس کے بھیجنے کا اَور بھی زِیادہ خیال ہُؤا کہ تُم بھی اُس کی مُلاقات سے پِھر خُوش ہو جاؤ اور میرا بھی غم گھٹ جائے۔
  • پس تُم اُس سے خُداوند میں کمال خُوشی کے ساتھ مِلنا اور اَیسے شخصوں کی عِزّت کِیا کرو۔
  • اِس لِئے کہ وہ مسِیح کے کام کی خاطِر مَرنے کے قرِیب ہو گیا تھا اور اُس نے جان لگا دی تاکہ جو کمی تُمہاری طرف سے میری خِدمت میں ہُوئی اُسے پُورا کرے۔
  • غرض میرے بھائِیو! خُداوند میں خُوش رہو ۔ تُمہیں ایک ہی بات بار بار لِکھنے میں مُجھے تو کُچھ دِقّت نہیں اور تُمہاری اِس میں حِفاظت ہے۔
  • کُتّوں سے خبردار رہو ۔ بدکاروں سے خبردار رہو ۔ کٹوانے والوں سے خبردار رہو۔
  • کیونکہ مختُون تو ہم ہیں جو خُدا کے رُوح کی ہدایت سے عِبادت کرتے ہیں اور مسِیح یِسُو ع پر فخر کرتے ہیں اور جِسم کا بھروسا نہیں کرتے۔
  • گو مَیں تو جِسم کا بھی بھروسا کر سکتا ہُوں اگر کِسی اَور کو جِسم پر بھروسا کرنے کا خیال ہو تو مَیں اُس سے بھی زیادہ کر سکتا ہُوں۔
  • آٹھویں دِن میرا خَتنہ ہُؤا ۔ اِسرائیل کی قَوم اور بِنیمین کے قبِیلہ کا ہُوں ۔ عِبرانِیوں کا عِبرانی۔ شرِیعت کے اِعتبار سے فرِیسی ہُوں۔
  • جوش کے اِعتبار سے کلِیسیا کا ستانے والا ۔ شرِیعت کی راست بازی کے اِعتبار سے بے عَیب تھا۔
  • لیکن جِتنی چِیزیں میرے نفع کی تِھیں اُن ہی کو مَیں نے مسِیح کی خاطِر نُقصان سمجھ لِیا ہے۔
  • بلکہ مَیں اپنے خُداوند مسِیح یِسُو ع کی پہچان کی بڑی خُوبی کے سبب سے سب چِیزوں کو نُقصان سمجھتا ہُوں ۔ جِس کی خاطِر مَیں نے سب چِیزوں کا نُقصان اُٹھایا اور اُن کو کُوڑا سمجھتا ہُوں تاکہ مسِیح کو حاصِل کرُوں۔
  • اور اُس میں پایا جاؤُں ۔ نہ اپنی اُس راست بازی کے ساتھ جو شرِیعت کی طرف سے ہے بلکہ اُس راست بازی کے ساتھ جو مسِیح پر اِیمان لانے کے سبب سے ہے اور خُدا کی طرف سے اِیمان پر مِلتی ہے۔
  • اور مَیں اُس کو اور اُس کے جی اُٹھنے کی قُدرت کو اور اُس کے ساتھ دُکھوں میں شرِیک ہونے کو معلُوم کرُوں اور اُس کی مَوت سے مُشابہت پَیدا کرُوں۔
  • تاکہ کِسی طرح مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے دَرجہ تک پہنچُوں۔
  • یہ غرض نہیں کہ مَیں پا چُکا یا کامِل ہو چُکا ہُوں بلکہ اُس چِیز کے پکڑنے کے لِئے دَوڑا ہُؤا جاتا ہُوں جِس کے لِئے مسِیح یِسُوع نے مُجھے پکڑا تھا۔
  • اَے بھائِیو! میرا یہ گُمان نہیں کہ پکڑ چُکا ہُوں بلکہ صِرف یہ کرتا ہُوں کہ جو چِیزیں پِیچھے رہ گئِیں اُن کو بُھول کر آگے کی چِیزوں کی طرف بڑھا ہُؤا۔
  • نِشان کی طرف دَوڑا ہُؤا جاتا ہُوں تاکہ اُس اِنعام کو حاصِل کرُوں جِس کے لِئے خُدا نے مُجھے مسِیح یِسُو ع میں اُوپر بُلایا ہے۔
  • پس ہم میں سے جِتنے کامِل ہیں یِہی خیال رکھّیں اور اگر کِسی بات میں تُمہارا اَور طرح کا خیال ہو تو خُدا اُس بات کو بھی تُم پر ظاہِر کر دے گا۔
  • بہر حال جہاں تک ہم پُہنچے ہیں اُسی کے مُطابِق چلیں۔
  • اَے بھائِیو! تُم سب مِل کر میری مانِند بنو اور اُن لوگوں کو پہچان رکھّو جو اِس طرح چلتے ہیں جِس کا نمُونہ تُم ہم میں پاتے ہو۔
  • کیونکہ بُہتیرے اَیسے ہیں جِن کا ذِکر مَیں نے تُم سے بارہا کِیا ہے اور اب بھی رو رو کر کہتا ہُوں کہ وہ اپنے چال چلن سے مسِیح کی صلِیب کے دُشمن ہیں۔
  • اُن کا انجام ہلاکت ہے ۔ اُن کا خُدا پیٹ ہے ۔ وہ اپنی شرم کی باتوں پر فخر کرتے ہیں اور دُنیا کی چِیزوں کے خیال میں رہتے ہیں۔
  • مگر ہمارا وطن آسمان پر ہے اور ہم ایک مُنجّی یعنی خُداوند یِسُو ع مسِیح کے وہاں سے آنے کے اِنتظار میں ہیں۔
  • وہ اپنی اُس قُوّت کی تاثِیر کے مُوافِق جِس سے سب چِیزیں اپنے تابِع کر سکتا ہے ہماری پَست حالی کے بدن کی شکل بدل کر اپنے جلال کے بدن کی صُورت پر بنائے گا۔
  • اِس واسطے اَے میرے پِیارے بھائِیو! جِن کا مَیں مُشتاق ہُوں جو میری خُوشی اور تاج ہو ۔ اَے پیارو! خُداوند میں اِسی طرح قائِم رہو۔
  • مَیں یُوؤد یہ کو بھی نصِیحت کرتا ہُوں اور سُنتخے کو بھی کہ وہ خُداوند میں یک دِل رہیں۔
  • اور اَے سچّے ہم خِدمت! تُجھ سے بھی درخواست کرتا ہُوں کہ تُو اُن عَورتوں کی مدد کر کیونکہ اُنہوں نے میرے ساتھ خُوشخبری پَھیلانے میں کلیمینس اور میرے اُن باقی ہم خِدمتوں سمیت جانفشانی کی جِن کے نام کِتابِ حیات میں درج ہیں۔
  • خُداوند میں ہر وقت خُوش رہو ۔ پِھر کہتا ہُوں کہ خُوش رہو۔
  • تُمہاری نرم مِزاجی سب آدمِیوں پر ظاہِر ہو ۔ خُداوند قرِیب ہے۔
  • کِسی بات کی فِکر نہ کرو بلکہ ہر ایک بات میں تُمہاری درخواستیں دُعا اور مِنّت کے وسِیلہ سے شُکرگُذاری کے ساتھ خُدا کے سامنے پیش کی جائیں۔
  • تو خُدا کا اِطمِینان جو سمجھ سے بِالکُل باہر ہے تُمہارے دِلوں اور خیالوں کو مسِیح یِسُوع میں محفُوظ رکھّے گا۔
  • غرض اَے بھائِیو! جِتنی باتیں سچ ہیں اور جِتنی باتیں شرافت کی ہیں اور جِتنی باتیں واجِب ہیں اور جِتنی باتیں پاک ہیں اور جِتنی باتیں پسندِیدہ ہیں اور جِتنی باتیں دِلکش ہیں غرض جو نیکی اور تعرِیف کی باتیں ہیں اُن پر غَور کِیا کرو۔
  • جو باتیں تُم نے مجُھ سے سِیکِھیں اور حاصِل کِیں اور سُنِیں اور مُجھ میں دیکِھیں اُن پر عمل کِیا کرو تو خُدا جو اِطمِینان کا چشمہ ہے تُمہارے ساتھ رہے گا۔
  • مَیں خُداوند میں بُہت خُوش ہُوں کہ اب اِتنی مُدّت کے بعد تُمہارا خیال میرے لِئے سر سبز ہُؤا ۔ بے شک تُمہیں پہلے بھی اِس کا خیال تھا مگر مَوقع نہ مِلا۔
  • یہ نہیں کہ مَیں مُحتاجی کے لِحاظ سے کہتا ہُوں کیونکہ مَیں نے یہ سِیکھا ہے کہ جِس حالت میں ہُوں اُسی پر راضی رہُوں۔
  • مَیں پَست ہونا بھی جانتا ہُوں اور بڑھنا بھی جانتا ہُوں ۔ ہر ایک بات اور سب حالتوں میں مَیں نے سیر ہونا بُھوکا رہنا اور بڑھنا گھٹنا سِیکھا ہے۔
  • جو مُجھے طاقت بخشتا ہے اُس میں مَیں سب کُچھ کر سکتا ہُوں۔
  • تَو بھی تُم نے اچّھا کِیا جو میری مُصِیبت میں شرِیک ہُوئے۔
  • اور اَے فِلِپّیو!تُم خُود بھی جانتے ہو کہ خُوشخبری کے شرُوع میں جب مَیں مَکِدُنیہ سے روانہ ہُؤا تو تُمہارے سِوا کِسی کلِیسیا نے لینے دینے کے مُعاملہ میں میری مدد نہ کی۔
  • چُنانچہ تِھسّلُنِیکے میں بھی میری اِحتیاج رَفع کرنے کے لِئے تُم نے ایک دفعہ نہیں بلکہ دو دفعہ کُچھ بھیجا تھا۔
  • یہ نہیں کہ مَیں اِنعام چاہتا ہُوں بلکہ اَیسا پَھل چاہتا ہُوں جو تُمہارے حِساب میں زیادہ ہو جائے۔
  • میرے پاس سب کُچھ ہے بلکہ اِفراط سے ہے ۔ تُمہاری بھیجی ہُوئی چِیزیں اِپَفرُدِتُس کے ہاتھ سے لے کر مَیں آسُودہ ہو گیا ہُوں ۔ وہ خُوشبُو اور مقبُول قُربانی ہیں جو خُدا کو پسندِیدہ ہے۔
  • میرا خُدا اپنی دَولت کے مُوافِق جلال سے مسِیح یِسُوع میں تُمہاری ہر ایک اِحتیاج رَفع کرے گا۔
  • ہمارے خُدا اور باپ کی ابدُا لآباد تمجِید ہوتی رہے ۔ آمِین۔
  • ہر ایک مُقدّس سے جو مسِیح یِسُوع میں ہے سلام کہو ۔ جو بھائی میرے ساتھ ہیں تُمہیں سلام کہتے ہیں۔
  • سب مُقدّس خصُوصاً قَیصر کے گھر والے تُمہیں سلام کہتے ہیں۔
  • خُداوند یِسُوع مسِیح کا فَضل تُمہاری رُوح کے ساتھ رہے۔
  • پَولُس کی طرف سے جو خُدا کی مرضی سے مسِیح یِسُو ع کا رسُول ہے اور بھائی تِیمُتِھیُس کی طرف سے۔
  • مسِیح میں اُن مُقدّس اور اِیمان دار بھائِیوں کے نام جو کُلسّے میں ہیں ہمارے باپ خُدا کی طرف سے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔
  • ہم تُمہارے حق میں ہمیشہ دُعا کر کے اپنے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے باپ یعنی خُدا کا شُکر کرتے ہیں۔
  • کیونکہ ہم نے سُنا ہے کہ مسِیح یِسُوع پر تُمہارا اِیمان ہے اور سب مُقدّس لوگوں سے مُحبّت رکھتے ہو۔
  • اُس اُمّید کی ہُوئی چِیز کے سبب سے جو تُمہارے واسطے آسمان پر رکھّی ہُوئی ہے جِس کا ذِکر تُم اُس خُوشخبری کے کلامِ حق میں سُن چُکے ہو۔
  • جو تُمہارے پاس پُہنچی ہے جَیسے سارے جہان میں بھی پَھل دیتی اور ترقّی کرتی جاتی ہے ۔ چُنانچہ جِس دِن سے تُم نے اُس کو سُنا اور خُدا کے فضل کو سچّے طَور پر پہچانا تُم میں بھی اَیسا ہی کرتی ہے۔
  • اُسی کی تعلِیم تُم نے ہمارے عزِیز ہم خِدمت اِپَفراس سے پائی جو ہمارے لِئے مسِیح کا دِیانت دار خادِم ہے۔
  • اُسی نے تُمہاری مُحبّت کو جو رُوح میں ہے ہم پر ظاہِر کِیا۔
  • اِسی لِئے جِس دِن سے یہ سُنا ہے ہم بھی تُمہارے واسطے یہ دُعا کرنے اور درخواست کرنے سے باز نہیں آتے کہ تُم کمال رُوحانی حِکمت اور سمجھ کے ساتھ اُس کی مرضی کے عِلم سے معمُور ہو جاؤ۔
  • تاکہ تُمہارا چال چلن خُداوند کے لائِق ہو اور اُس کو ہر طرح سے پسند آئے اور تُم میں ہر طرح کے نیک کام کا پَھل لگے اور خُدا کی پہچان میں بڑھتے جاؤ۔
  • اور اُس کے جلال کی قُدرت کے مُوافِق ہر طرح کی قُوّت سے قَوی ہوتے جاؤ تاکہ خُوشی کے ساتھ ہر صُورت سے صبر اور تحمُّل کر سکو۔
  • اور باپ کا شُکر کرتے رہو جِس نے ہم کو اِس لائق کِیا کہ نُور میں مُقدّسوں کے ساتھ مِیراث کا حِصّہ پائیں۔
  • اُسی نے ہم کو تارِیکی کے قبضہ سے چُھڑا کر اپنے عزِیز بیٹے کی بادشاہی میں داخِل کِیا۔
  • جِس میں ہم کو مخلصی یعنی گُناہوں کی مُعافی حاصِل ہے۔
  • وہ اَن دیکھے خُدا کی صُورت اور تمام مخلُوقات سے پہلے مَولُود ہے۔
  • کیونکہ اُسی میں سب چِیزیں پَیدا کی گئِیں ۔آسمان کی ہوں یا زمِین کی ۔ دیکھی ہوں یا اَن دیکھی ۔ تخت ہوںیا رِیاستیں یا حُکومتیں یا اِختیارات ۔ سب چِیزیں اُسی کے وسِیلہ سے اور اُسی کے واسطے پَیدا ہُوئی ہیں۔
  • اور وہ سب چِیزوں سے پہلے ہے اور اُسی میں سب چِیزیں قائِم رہتی ہیں۔
  • اور وُہی بدن یعنی کلِیسیا کا سر ہے ۔ وُہی ابتدا ہے اور مُردوں میں سے جی اُٹھنے والوں میں پہلوٹھا تاکہ سب باتوں میں اُس کا اَوّل درجہ ہو۔
  • کیونکہ باپ کو یہ پسند آیا کہ ساری معمُوری اُسی میں سکُونت کرے۔
  • اور اُس کے خُون کے سبب سے جو صلِیب پر بہا صُلح کر کے سب چِیزوں کا اُسی کے وسِیلہ سے اپنے ساتھ میل کر لے ۔ خَواہ وہ زمِین کی ہوں خَواہ آسمان کی۔
  • اور اُس نے اب اُس کے جِسمانی بدن میں مَوت کے وسِیلہ سے تُمہارا بھی میل کر لِیا۔
  • جو پہلے خارِج اور بُرے کاموں کے سبب سے دِل سے دُشمن تھے تاکہ وہ تُم کو مُقدّس بے عَیب اور بے اِلزام بنا کر اپنے سامنے حاضِر کرے۔
  • بشرطیکہ تُم اِیمان کی بُنیاد پر قائِم اور پُختہ رہو اور اُس خُوشخبری کی اُمّید کو جِسے تُم نے سُنا نہ چھوڑو جِس کی مُنادی آسمان کے نِیچے کی تمام مخلُوقات میں کی گئی اور مَیں پَولُس اُسی کا خادِم بنا۔
  • اب مَیں اُن دُکھوں کے سبب سے خُوش ہُوں جو تُمہاری خاطِر اُٹھاتا ہُوں اور مسِیح کی مُصِیبتوں کی کمی اُس کے بدن یعنی کلِیسیا کی خاطِر اپنے جِسم میں پُوری کِئے دیتا ہُوں۔
  • جِس کا مَیں خُدا کے اُس اِنتِظام کے مُطابِق خادِم بنا جو تُمہارے واسطے میرے سپُرد ہُؤا تاکہ مَیں خُدا کے کلام کی پُوری پُوری مُنادی کرُوں۔
  • یعنی اُس بھید کی جو تمام زمانوں اور پُشتوں سے پَوشِیدہ رہا لیکن اب اُس کے اُن مُقدّسوں پر ظاہِر ہُؤا۔
  • جِن پر خُدا نے ظاہِر کرنا چاہا کہ غَیر قَوموں میں اُس بھید کے جلال کی دَولت کَیسی کُچھ ہے اور وہ یہ ہے کہ مسِیح جو جلال کی اُمّید ہے تُم میں رہتا ہے۔
  • جِس کی مُنادی کر کے ہم ہر ایک شخص کو نصِیحت کرتے اور ہر ایک کو کمال دانائی سے تعلِیم دیتے ہیں تاکہ ہم ہر شخص کو مسِیح میں کامِل کر کے پیش کریں۔
  • اور اِسی لِئے مَیں اُس کی اُس قُوّت کے مُوافِق جانفشانی سے مِحنت کرتا ہُوں جو مُجھ میں زور سے اثر کرتی ہے۔
  • مَیں چاہتا ہُوں تُم جان لو کہ تُمہارے اور لَودِیکیہ والوں اور اُن سب کے لِئے جِنہوں نے میری جِسمانی صُورت نہیں دیکھی کیا ہی جانفشانی کرتا ہُوں۔
  • تاکہ اُن کے دِلوں کو تسلّی ہو اور وہ مُحبّت سے آپس میں گٹھے رہیں اور پُوری سمجھ کی تمام دَولت کو حاصِل کریں اور خُدا کے بھید یعنی مسِیح کو پہچانیں۔
  • جِس میں حِکمت اور معرفت کے سب خَزانے پَوشِیدہ ہیں۔
  • یہ مَیں اِس لِئے کہتا ہُوں کہ کوئی آدمی لُبھانے والی باتوں سے تُمہیں دھوکا نہ دے۔
  • کیونکہ مَیں گو جِسم کے اِعتبار سے دُور ہُوں مگر رُوح کے اِعتبار سے تُمہارے پاس ہُوں اور تُمہاری باقاعِدہ حالت اور تُمہارے اِیمان کی جو مسِیح پر ہے مضبُوطی دیکھ کر خُوش ہوتا ہُوں۔
  • پس جِس طرح تم نے مسِیح یِسُو ع خُداوند کو قبُول کِیا اُسی طرح اُس میں چلتے رہو۔
  • اور اُس میں جَڑ پکڑتے اور تعمِیر ہوتے جاؤ اور جِس طرح تُم نے تعلِیم پائی اُسی طرح اِیمان میں مضبُوط رہو اور خُوب شُکر گُذاری کِیا کرو۔
  • خبردار کوئی شخص تُم کو اُس فَیلسُوفی اور لاحاصِل فریب سے شِکار نہ کر لے جو اِنسانوں کی روایت اور دُنیوی اِبتدائی باتوں کے مُوافِق ہیں نہ کہ مسِیح کے مُوافِق۔
  • کیونکہ اُلُوہِیّت کی ساری معمُوری اُسی میں مُجسّم ہو کر سکُونت کرتی ہے۔
  • اور تُم اُسی میں معمُور ہو گئے ہو جو ساری حُکومت اور اِختیار کا سر ہے۔
  • اُسی میں تُمہارا اَیسا خَتنہ ہُؤا جو ہاتھ سے نہیں ہوتا یعنی مسِیح کا خَتنہ جِس سے جِسمانی بدن اُتارا جاتا ہے۔
  • اور اُسی کے ساتھ بپتِسمہ میں دفن ہُوئے اور اِس میں خُدا کی قُوّت پر اِیمان لا کر جِس نے اُسے مُردوں میں سے جِلایا اُس کے ساتھ جی بھی اُٹھے۔
  • اور اُس نے تُمہیں بھی جو اپنے قصُوروں اور جِسم کی نامختُونی کے سبب سے مُردہ تھے اُس کے ساتھ زِندہ کِیا اور ہمارے سب قصُور مُعاف کِئے۔
  • اور حُکموں کی وہ دستآوِیز مِٹا ڈالی جو ہمارے نام پر اور ہمارے خِلاف تھی اور اُس کو صلِیب پر کِیلوں سے جَڑ کر سامنے سے ہٹا دِیا۔
  • اُس نے حُکومتوں اور اِختیاروں کو اپنے اُوپر سے اُتار کر اُن کا برملا تماشا بنایا اور صلِیب کے سبب سے اُن پر فتح یابی کا شادِیانہ بجایا۔
  • پس کھانے پِینے یا عِید یا نئے چاند یا سَبت کی بابت کوئی تُم پر اِلزام نہ لگائے۔
  • کیونکہ یہ آنے والی چِیزوں کا سایہ ہیں مگر اصل چِیزیں مسِیح کی ہیں۔
  • کوئی شخص خاکساری اور فرِشتوں کی عِبادت پسند کر کے تُمہیں دَوڑ کے اِنعام سے محرُوم نہ رکھّے ۔ اَیسا شخص اپنی جِسمانی عقل پر بے فائِدہ پُھول کر دیکھی ہُوئی چِیزوں میں مصرُوف رہتا ہے۔
  • اور اُس سر کو پکڑے نہیں رہتا جِس سے سارا بدن جوڑوں اور پٹھّوں کے وسِیلہ سے پروَرِش پا کر اور باہم پَیوستہ ہو کر خُدا کی طرف سے بڑھتا جاتا ہے۔
  • جب تُم مسِیح کے ساتھ دُنیَوی اِبتدائی باتوں کی طرف سے مَر گئے تو پِھر اُن کی مانِند جو دُنیا میں زِندگی گُذارتے ہیں اِنسانی احکام اور تعلِیم کے مُوافِق اَیسے قاعِدوں کے کیوں پابند ہوتے ہو۔
  • کہ اِسے نہ چُھونا ۔ اُسے نہ چکھنا ۔ اُسے ہاتھ نہ لگانا۔
  • (کیونکہ یہ سب چِیزیں کام میں لاتے لاتے فنا ہو جائیں گی)؟۔
  • اِن باتوں میں اپنی اِیجاد کی ہُوئی عِبادت اور خاکساری اور جِسمانی رِیاضت کے اِعتبار سے حِکمت کی صُورت تو ہے مگر جِسمانی خواہِشوں کے روکنے میں اِن سے کُچھ فائِدہ نہیں ہوتا۔
  • پس جب تُم مسِیح کے ساتھ جِلائے گئے تو عالَمِ بالا کی چِیزوں کی تلاش میں رہو جہاں مسِیح مَوجُود ہے اور خُدا کی د ہنی طرف بَیٹھا ہے۔
  • عالَمِ بالا کی چِیزوں کے خیال میں رہو نہ کہ زمِین پر کی چِیزوں کے۔
  • کیونکہ تُم مَر گئے اور تُمہاری زِندگی مسِیح کے ساتھ خُدا میں پَوشِیدہ ہے۔
  • جب مسِیح جو ہماری زِندگی ہے ظاہِر کِیا جائے گا تو تُم بھی اُس کے ساتھ جلال میں ظاہِر کِئے جاؤ گے۔
  • پس اپنے اُن اعضا کو مُردہ کرو جو زمِین پر ہیں یعنی حرام کاری اور ناپاکی اور شہوَت اور بُری خواہِش اور لالچ کو جو بُت پرستی کے برابر ہے۔
  • کہ اُن ہی کے سبب سے خُدا کا غضب نافرمانی کے فرزندوں پر نازِل ہوتا ہے۔
  • اور تُم بھی جِس وقت اُن باتوں میں زِندگی گُذارتے تھے اُس وقت اُن ہی پر چلتے تھے۔
  • لیکن اب تُم بھی اِن سب کو یعنی غُصّہ اور قہر اور بدخَواہی اور بدگوئی اور مُنہ سے گالی بکنا چھوڑ دو۔
  • ایک دُوسرے سے جُھوٹ نہ بولو کیونکہ تُم نے پُرانی اِنسانِیّت کو اُس کے کاموں سمیت اُتار ڈالا۔
  • اور نئی اِنسانِیّت کو پہن لِیا ہے جو معرفت حاصِل کرنے کے لِئے اپنے خالِق کی صُورت پر نئی بنتی جاتی ہے۔
  • وہاں نہ یُونانی رہا نہ یہُودی۔ نہ خَتنہ نہ نامختُونی ۔ نہ وحشی نہ سکُوتی۔ نہ غُلام نہ آزاد ۔ صِرف مسِیح سب کُچھ اور سب میں ہے۔
  • پس خُدا کے برگُزِیدوں کی طرح جو پاک اور عزِیز ہیں دَردمَندی اور مِہربانی اور فروتنی اور حِلم اور تحُّمل کا لِباس پہنو۔
  • اگر کِسی کو دُوسرے کی شکایت ہو تو ایک دُوسرے کی برداشت کرے اور ایک دُوسرے کے قصُور مُعاف کرے ۔ جَیسے خُداوند نے تُمہارے قصُور مُعاف کِئے وَیسے ہی تُم بھی کرو۔
  • اور اِن سب کے اُوپر مُحبّت کو جو کمال کا پٹکا ہے باندھ لو۔
  • اور مسِیح کا اِطمِینان جِس کے لِئے تُم ایک بدن ہو کر بُلائے بھی گئے ہو تُمہارے دِلوں پر حُکومت کرے اور تُم شُکر گُذار رہو۔
  • مسِیح کے کلام کو اپنے دِلوں میں کثرت سے بسنے دو اور کمال دانائی سے آپس میں تعلِیم اور نصِیحت کرو اور اپنے دِلوں میں فضل کے ساتھ خُدا کے لِئے مزامِیراور گِیت اور رُوحانی غزلیں گاؤ۔
  • اور کلام یا کام جو کُچھ کرتے ہو وہ سب خُداوند یِسُو ع کے نام سے کرو اور اُسی کے وسِیلہ سے خُدا باپ کا شُکر بجا لاؤ۔
  • اَے بِیویو! جَیسا خُداوند میں مُناسِب ہے اپنے شَوہروں کے تابِع رہو۔
  • اَے شَوہرو! اپنی بِیویوں سے مُحبّت رکھّو اور اُن سے تلخ مِزاجی نہ کرو۔
  • اَے فرزندو! ہر بات میں اپنے ماں باپ کے فرمانبردار رہو کیونکہ یہ خُداوند میں پسندِیدہ ہے۔
  • اَے اَولاد والو! اپنے فرزندوں کو دِق نہ کرو تاکہ وہ بے دِل نہ ہو جائیں۔
  • اَے نَوکرو! جو جِسم کے رُو سے تُمہارے مالِک ہیں سب باتوں میں اُن کے فرمانبردار رہو ۔ آدمِیوں کو خُوش کرنے والوں کی طرح دِکھاوے کے لِئے نہیں بلکہ صاف دِلی اور خُدا کے خَوف سے۔
  • جو کام کرو جی سے کرو ۔ یہ جان کر کہ خُداوند کے لِئے کرتے ہو نہ کہ آدمِیوں کے لِئے۔
  • کیونکہ تُم جانتے ہو کہ خُداوند کی طرف سے اِس کے بدلہ میں تُم کو مِیراث مِلے گی ۔ تُم خُداوند مسِیح کی خِدمت کرتے ہو۔
  • کیونکہ جو بُرا کرتا ہے وہ اپنی بُرائی کا بدلہ پائے گا ۔ وہاں کِسی کی طرف داری نہیں۔
  • اَے مالِکو! اپنے نَوکروں کے ساتھ یہ جان کر عدل و اِنصاف کرو کہ آسمان پر تُمہارا بھی ایک مالِک ہے۔
  • دُعا کرنے میں مشغُول اور شُکر گُذاری کے ساتھ اُس میں بیدار رہو۔
  • اور ساتھ ساتھ ہمارے لِئے بھی دُعا کِیا کرو کہ خُدا ہم پر کلام کا دروازہ کھولے تاکہ مَیں مسِیح کے اُس بھید کو بیان کر سکُوں جِس کے سبب سے قَید بھی ہُوں۔
  • اور اُسے اَیسا ظاہِر کرُوں جَیسا مُجھے کرنا لازِم ہے۔
  • وقت کو غنِیمت جان کر باہر والوں کے ساتھ ہوشیاری سے برتاؤ کرو۔
  • تُمہارا کلام ہمیشہ اَیسا پُر فضل اور نمکِین ہو کہ تُمہیں ہر شخص کو مُناسِب جواب دینا آ جائے۔
  • پِیارا بھائی اور دِیانت دار خادِم تُخکس جو خُداوند میں ہم خِدمت ہے میرا سارا حال تُمہیں بتا دے گا۔
  • اُسے مَیں نے اِسی لِئے تُمہارے پاس بھیجا ہے کہ تُم ہماری حالت سے واقِف ہو جاؤ اور وہ تُمہار ے دِلوں کو تسلّی دے۔
  • اور اُس کے ساتھ اُنیسِمُس کو بھی بھیجا ہے جو دِیانت دار اور پِیارا بھائی اور تُم میں سے ہے ۔ یہ تُمہیں یہاں کی سب باتیں بتا دیں گے۔
  • اِرِستر خُس جو میرے ساتھ قَید ہے تُم کو سلام کہتا ہے اور برنبا س کا رِشتہ کا بھائی مرقس (جِس کی بابت تُمہیں حُکم مِلے تھے اگر وہ تُمہارے پاس آئے تو اُس سے اچھّی طرح مِلنا)۔
  • اور یِسُو ع جو یُوستُس کہلاتا ہے مختُونوں میں سے صِرف یہی خُدا کی بادشاہی کے لِئے میرے ہم خِدمت اور میری تسلّی کا باعِث رہے ہیں۔
  • اِپَفراس جو تُم میں سے ہے اور مسِیح یِسُو ع کا بندہ ہے تُمہیں سلام کہتا ہے ۔ وہ تُمہارے لِئے دُعا کرنے میں ہمیشہ جانفشانی کرتا ہے تاکہ تُم کامِل ہو کر پُورے اِعتقاد کے ساتھ خُدا کی پُوری مرضی پر قائِم رہو۔
  • مَیں اُس کا گواہ ہُوں کہ وہ تُمہارے اور لَودِیکیہ اور ہِیرا پُلس کے لوگوں کے واسطے بڑی کوشِش کرتا ہے۔
  • پِیارا طبِیب لُوقا اور دیما س تُمہیں سلام کہتے ہیں۔
  • لَودیکیہ میں کے بھائِیوں اور نُمفاس اور اُن کے گھر کی کلِیسیا سے سلام کہنا۔
  • اور جب یہ خَط تُم میں پڑھ لِیا جائے تو اَیسا کرنا کہ لَودیکیہ کی کلِیسیا میں بھی پڑھا جائے اور اُس خَط کو جو لَودِیکیہ سے آئے تُم بھی پڑھنا۔
  • اور ارخِپُّس سے کہنا کہ جو خِدمت خُداوند میں تیرے سپُرد ہُوئی ہے اُسے ہوشیاری کے ساتھ انجام دے۔
  • مَیں پَولُس اپنے ہاتھ سے سلام لِکھتا ہُوں ۔ میری زنجِیروں کو یاد رکھنا ۔ تُم پر فضل ہوتا رہے۔
  • پَولُس اور سِلوانُس اور تِیمُتِھیُس کی طرف سے تھِسّلُنِیکِیوں کی کلِیسیا کے نام جو خُدا باپ اور خُداوند یِسُوع مسِیح میں ہے فضل اور اِطمِینان تُمہیں حاصِل ہوتا رہے۔
  • تُم سب کے بارے میں ہم خُدا کا شُکر ہمیشہ بجا لاتے ہیں اور اپنی دُعاؤں میں تُمہیں یاد کرتے ہیں۔
  • اور اپنے خُدا اور باپ کے حضُور تُمہارے اِیمان کے کام اور مُحبّت کی مِحنت اور اُس اُمّید کے صبر کو بِلاناغہ یاد کرتے ہیں جو ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کی بابت ہے۔
  • اور اَے بھائِیو ! خُدا کے پِیارو! ہم کو معلُوم ہے کہ تُم برگُزِیدہ ہو۔
  • اِس لِئے کہ ہماری خُوشخبری تُمہارے پاس نہ فَقط لفظی طَور پر پُہنچی بلکہ قُدرت اور رُوحُ القُدس اور پُورے اِعتقاد کے ساتھ بھی چُنانچہ تُم جانتے ہو کہ ہم تُمہاری خاطِر تُم میں کَیسے بن گئے تھے۔
  • اور تُم کلام کو بڑی مُصِیبت میں رُوحُ القُدس کی خُوشی کے ساتھ قبُول کر کے ہماری اور خُداوند کی مانِند بنے۔
  • یہاں تک کہ مَکِدُنیہ اور اَخیہ کے سب اِیمان داروں کے لِئے نمُونہ بنے۔
  • کیونکہ تُمہارے ہاں سے نہ فَقط مَکِدُنیہ اور اَخیہ میں خُداوند کے کلام کا چرچا پَھیلا ہے بلکہ تُمہارا اِیمان جو خُدا پر ہے ہر جگہ اَیسا مشہُور ہو گیا ہے کہ ہمارے کہنے کی کُچھ حاجت نہیں۔
  • اِس لِئے کہ وہ آپ ہمارا ذِکر کرتے ہیں کہ تُمہارے پاس ہمارا آنا کَیسا ہُؤا اور تُم بُتوں سے پِھرکر خُدا کی طرف رجُوع ہُوئے تاکہ زِندہ اور حقِیقی خُدا کی بندگی کرو۔
  • اور اُس کے بیٹے کے آسمان پر سے آنے کے مُنتظِر رہو جِسے اُس نے مُردوں میں سے جِلایا یعنی یِسُوع کے جو ہم کو آنے والے غضب سے بچاتا ہے۔
  • اَے بھائِیو ! تُم آپ جانتے ہو کہ ہمارا تُمہارے پاس آنا بے فائِدہ نہ ہُؤا۔
  • بلکہ تُم کو معلُوم ہی ہے کہ باوجُود پیشتر فِلِپّی میں دُکھ اُٹھانے اور بے عِزّت ہونے کے ہم کو اپنے خُدا میں یہ دِلیری حاصِل ہُوئی کہ خُدا کی خُوشخبری بڑی جاں فشانی سے تُمہیں سُنائیں۔
  • کیونکہ ہماری نصِیحت نہ گُمراہی سے ہے نہ ناپاکی سے نہ فرِیب کے ساتھ۔
  • بلکہ جَیسے خُدا نے ہم کو مقبُول کر کے خُوشخبری ہمارے سپُرد کی وَیسے ہی ہم بیان کرتے ہیں ۔ آدمِیوں کو نہیں بلکہ خُدا کو خُوش کرنے کے لِئے جو ہمارے دِلوں کو آزماتا ہے۔
  • کیونکہ تُم کو معلُوم ہی ہے کہ نہ کبھی ہمارے کلام میں خُوشامد پائی گئی نہ وہ لالچ کا پردہ بنا ۔ خُدا اِس کا گواہ ہے۔
  • اور ہم نہ آدمِیوں سے عِزّت چاہتے تھے نہ تُم سے نہ اَوروں سے ۔ اگرچہ مسِیح کے رسُول ہونے کے باعِث تُم پر بوجھ ڈال سکتے تھے۔
  • بلکہ جِس طرح ماں اپنے بچّوں کو پالتی ہے اُسی طرح ہم تُمہارے درمِیان نرمی کے ساتھ رہے۔
  • اور اُسی طرح ہم تُمہارے بُہت مُشتاق ہو کر نہ فقط خُدا کی خُوشخبری بلکہ اپنی جان تک بھی تُمہیں دے دینے کو راضی تھے ۔اِس واسطے کہ تُم ہمارے پیارے ہو گئے تھے۔
  • کیونکہ اَے بھائِیو! تُم کو ہماری مِحنت اور مُشقّت یاد ہو گی کہ ہم نے تُم میں سے کِسی پر بوجھ نہ ڈالنے کی غرض سے رات دِن مِحنت مزدُوری کر کے تُمہیں خُدا کی خُوشخبری کی مُنادی کی۔
  • تُم بھی گواہ ہو اور خُدا بھی کہ تُم سے جو اِیمان لائے ہو ہم کَیسی پاکِیزگی اور راست بازی اور بے عَیبی کے ساتھ پیش آئے۔
  • چُنانچہ تُم جانتے ہو کہ جِس طرح باپ اپنے بچّوں کے ساتھ کرتا ہے اُسی طرح ہم بھی تُم میں سے ہر ایک کو نصِیحت کرتے اور دِلاسا دیتے اور سمجھاتے رہے۔
  • تاکہ تُمہارا چال چلن خُدا کے لائِق ہو جو تُمہیں اپنی بادشاہی اور جلال میں بُلاتا ہے۔
  • اِس واسطے ہم بھی بِلاناغہ خُدا کا شُکر کرتے ہیں کہ جب خُدا کا پَیغام ہماری معرفت تُمہارے پاس پُہنچا تو تُم نے اُسے آدمِیوں کا کلام سمجھ کر نہیں بلکہ (جَیسا حقِیقت میں ہے) خُدا کا کلام جان کر قبُول کِیا اور وہ تُم میں جو اِیمان لائے ہو تاثِیر بھی کر رہا ہے۔
  • اِس لِئے کہ تُم اَے بھائِیو ! خُدا کی اُن کلِیسیاؤں کی مانِند بن گئے جو یہُودیہ میں مسِیح یِسُو ع میں ہیں کیونکہ تُم نے بھی اپنی قَوم والوں سے وُہی تکلِیفیں اُٹھائِیں جو اُنہوں نے یہُودِیوں سے۔
  • جِنہوں نے خُداوند یِسُوع کو اور نبِیوں کو بھی مار ڈالا اور ہم کو ستا ستا کر نِکال دِیا ۔ وہ خُدا کو پسند نہیں آتے اور سب آدمِیوں کے مُخالِف ہیں۔
  • اور وہ ہمیں غَیر قَوموں کو اُن کی نجات کے لِئے کلام سُنانے سے منع کرتے ہیں تاکہ اُن کے گُناہوں کا پَیمانہ ہمیشہ بھرتا رہے لیکن اُن پر اِنتِہا کا غضب آ گیا۔
  • اَے بھائِیو ! جب ہم تھوڑے عرصہ کے لِئے ظاہِر میں نہ کہ دِل سے تُم سے جُدا ہو گئے تو ہم نے کمال آرزُو سے تُمہاری صُورت دیکھنے کی اَور بھی زِیادہ کوشِش کی۔
  • اِس واسطے ہم نے(یعنی مُجھ پَولُس نے) ایک دفعہ نہیں بلکہ دو دفعہ تُمہارے پاس آنا چاہا مگر شَیطان نے ہمیں روکے رکھّا۔
  • بھلا ہماری اُمّید اور خُوشی اور فخر کا تاج کیا ہے؟ کیا وہ ہمارے خُداوند یِسُو ع کے سامنے اُس کے آنے کے وقت تُم ہی نہ ہو گے؟۔
  • ہمارا جلال اور خُوشی تُم ہی تو ہو۔
  • اِس واسطے جب ہم زِیادہ برداشت نہ کر سکے تو اتھینے میں اکیلے رہ جانا منظُور کِیا۔
  • اور ہم نے تِیمُتِھیُس کو جو ہمارا بھائی اور مسِیح کی خُوشخبری میں خُدا کا خادِم ہے اِس لِئے بھیجا کہ وہ تُمہیں مضبُوط کرے اور تُمہارے اِیمان کے بارے میں تُمہیں نصِیحت کرے۔
  • کہ اِن مُصِیبتوں کے سبب سے کوئی نہ گھبرائے کیونکہ تُم آپ جانتے ہو کہ ہم اِن ہی کے لِئے مُقرّر ہُوئے ہیں۔
  • بلکہ پہلے بھی جب ہم تُمہارے پاس تھے تو تُم سے کہا کرتے تھے کہ ہمیں مُصِیبت اُٹھانا ہو گا چُنانچہ اَیسا ہی ہُؤا اور تُمہیں معلُوم بھی ہے۔
  • اِس واسطے جب میں اَور زِیادہ برداشت نہ کر سکا تو تُمہارے اِیمان کا حال دریافت کرنے کو بھیجا ۔ کہِیں اَیسا نہ ہُؤا ہو کہ آزمانے والے نے تُمہیں آزمایا ہو اور ہماری مِحنت بے فائِدہ گئی ہو۔
  • مگر اب جو تِیمُتِھیُس نے تُمہارے پاس سے ہمارے پاس آ کر تُمہارے اِیمان اور مُحبّت کی اور اِس بات کی خُوشخبری دی کہ تُم ہمارا ذِکرِ خَیر ہمیشہ کرتے ہو اور ہمارے دیکھنے کے اَیسے مُشتاق ہو جَیسے کہ ہم تُمہارے۔
  • اِس لِئے اَے بھائِیو! ہم نے اپنی ساری اِحتیاج اور مُصِیبت میں تُمہارے اِیمان کے سبب سے تُمہارے بارے میں تَسلّی پائی۔
  • کیونکہ اب اگر تُم خُداوند میں قائِم ہو تو ہم زِندہ ہیں۔
  • تُمہارے باعِث اپنے خُدا کے سامنے ہمیں جِس قدر خُوشی حاصِل ہے اُس کے بدلہ میں کِس طرح تُمہاری بابت خُدا کا شُکر ادا کریں؟۔
  • ہم رات دِن بُہت ہی دُعا کرتے رہتے ہیں کہ تُمہاری صُورت دیکھیں اور تُمہارے اِیمان کی کمی پُوری کریں۔
  • اب ہمارا خُدا اور باپ خُود اور ہمارا خُداوند یِسُو ع تُمہاری طرف ہماری رہبری کرے۔
  • اور خُداوند اَیسا کرے کہ جِس طرح ہم کو تُم سے مُحبّت ہے اُسی طرح تُمہاری مُحبّت بھی آپس میں اور سب آدمِیوں کے ساتھ زِیادہ ہو اور بڑھے۔
  • تاکہ وہ تُمہارے دِلوں کو اَیسا مضبُوط کر دے کہ جب ہمارا خُداوند یِسُوع اپنے سب مُقدّسوں کے ساتھ آئے تو وہ ہمارے خُدا اور باپ کے سامنے پاکِیزگی میں بے عَیب ٹھہریں۔
  • غرض اَے بھائِیو ! ہم تُم سے درخواست کرتے ہیں اور خُداوند یِسُوع میں تُمہیں نصِیحت کرتے ہیں کہ جِس طرح تُم نے ہم سے مُناسِب چال چلنے اور خُدا کو خُوش کرنے کی تعلِیم پائی اور جِس طرح تُم چلتے بھی ہو اُسی طرح اَور ترقّی کرتے جاؤ۔
  • کیونکہ تُم جانتے ہو کہ ہم نے تُم کو خُداوند یِسُوع کی طرف سے کیا کیا حُکم پُہنچائے۔
  • چُنانچہ خُدا کی مرضی یہ ہے کہ تُم پاک بنو یعنی حرام کاری سے بچے رہو۔
  • اور ہر ایک تُم میں سے پاکِیزگی اور عِزّت کے ساتھ اپنے ظرف کو حاصِل کرنا جانے۔
  • نہ شہوَت کے جوش سے اُن قَوموں کی مانِند جو خُدا کو نہیں جانتِیں۔
  • اور کوئی شخص اپنے بھائی کے ساتھ اِس اَمر میں زِیادتی اور دَغا نہ کرے کیونکہ خُداوند اِن سب کاموں کا بدلہ لینے والا ہے چُنانچہ ہم نے پہلے بھی تُم کو تَنبِیہ کر کے جتا دِیا تھا۔
  • اِس لِئے کہ خُدا نے ہم کو ناپاکی کے لِئے نہیں بلکہ پاکِیزگی کے لِئے بُلایا۔
  • پس جو نہیں مانتا وہ آدمی کو نہیں بلکہ خُدا کو نہیں مانتا جو تُم کو اپنا پاک رُوح دیتا ہے۔
  • مگر برادرانہ مُحبّت کی بابت تُمہیں کُچھ لِکھنے کی حاجت نہیں کیونکہ تُم آپس میں مُحبّت کرنے کی خُدا سے تعلِیم پا چُکے ہو۔
  • اور تمام مَکِدُنیہ کے سب بھائِیوں کے ساتھ اَیسا ہی کرتے ہو لیکن اَے بھائِیو ! ہم تُمہیں نصِیحت کرتے ہیں کہ ترقّی کرتے جاؤ۔
  • اور جِس طرح ہم نے تُم کو حُکم دِیا چُپ چاپ رہنے اور اپنا کاروبار کرنے اور اپنے ہاتھوں سے مِحنت کرنے کی ہِمّت کرو۔
  • تاکہ باہِر والوں کے ساتھ شایستگی سے برتاؤ کرو اور کِسی چِیز کے مُحتاج نہ ہو۔
  • اَے بھائِیو ! ہم نہیں چاہتے کہ جو سوتے ہیں اُن کی بابت تُم ناواقِف رہو تاکہ اَوروں کی مانِند جو نااُمّید ہیں غم نہ کرو۔
  • کیونکہ جب ہمیں یہ یقِین ہے کہ یِسُوع مَر گیا اور جی اُٹھا تو اُسی طرح خُدا اُن کو بھی جو سو گئے ہیں یِسُوع کے وسِیلہ سے اُسی کے ساتھ لے آئے گا۔
  • چُنانچہ ہم تُم سے خُداوند کے کلام کے مُطابِق کہتے ہیں کہ ہم جو زِندہ ہیں اور خُداوند کے آنے تک باقی رہیں گے سوئے ہُوؤں سے ہرگِز آگے نہ بڑھیں گے۔
  • کیونکہ خُداوند خُود آسمان سے للکار اور مُقرّب فرِشتہ کی آواز اور خُدا کے نرسِنگے کے ساتھ اُتر آئے گا اور پہلے تو وہ جو مسِیح میں مُوئے جی اُٹھیں گے۔
  • پِھرہم جو زِندہ باقی ہوں گے اُن کے ساتھ بادلوں پر اُٹھائے جائیں گے تاکہ ہوا میں خُداوند کا اِستِقبال کریں اور اِس طرح ہمیشہ خُداوند کے ساتھ رہیں گے۔
  • پس تُم اِن باتوں سے ایک دُوسرے کو تسلّی دِیا کرو۔
  • مگر اَے بھائِیو ! اِس کی کُچھ حاجت نہیں کہ وقتوں اور مَوقعوں کی بابت تُم کو کُچھ لِکھا جائے۔
  • اِس واسطے کہ تُم آپ خُوب جانتے ہو کہ خُداوند کا دِن اِس طرح آنے والا ہے جِس طرح رات کو چور آتا ہے۔
  • جِس وقت لوگ کہتے ہوں گے کہ سلامتی اور اَمن ہے اُس وقت اُن پر اِس طرح ناگہاں ہلاکت آئے گی جِس طرح حامِلہ کو درد لگتے ہیں اور وہ ہرگِز نہ بچیں گے۔
  • لیکن تُم اَے بھائِیو ! تارِیکی میں نہیں ہو کہ وہ دِن چور کی طرح تُم پر آ پڑے۔
  • کیونکہ تُم سب نُور کے فرزند اور دِن کے فرزند ہو ۔ ہم نہ رات کے ہیں نہ تارِیکی کے۔
  • پس اَوروں کی طرح سو نہ رہیں بلکہ جاگتے اور ہوشیار رہیں۔
  • کیونکہ جو سوتے ہیں رات ہی کو سوتے ہیں اور جو مَتوالے ہوتے ہیں رات ہی کو مَتوالے ہوتے ہیں۔
  • مگر ہم جو دِن کے ہیں اِیمان اور مُحبّت کا بکتر لگا کر اور نجات کی اُمّید کا خود پہن کر ہوشیار رہیں۔
  • کیونکہ خُدا نے ہمیں غضب کے لِئے نہیں بلکہ اِس لِئے مُقرّر کِیا کہ ہم اپنے خُداوند یِسُوع مسِیح کے وسِیلہ سے نجات حاصِل کریں۔
  • وہ ہماری خاطِر اِس لِئے مُؤا کہ ہم جاگتے ہوں یا سوتے ہوں سب مِل کر اُسی کے ساتھ جِئیں۔
  • پس تُم ایک دُوسرے کو تسلّی دو اور ایک دُوسرے کی ترقّی کا باعِث بنو ۔ چُنانچہ تُم اَیسا کرتے بھی ہو۔
  • اور اَے بھائِیو ! ہم تُم سے درخواست کرتے ہیں کہ جو تُم میں مِحنت کرتے اور خُداوند میں تُمہارے پیشوا ہیں اور تُم کو نصِیحت کرتے ہیں اُنہیں مانو۔
  • اور اُن کے کام کے سبب سے مُحبّت کے ساتھ اُن کی بڑی عِزّت کرو ۔ آپس میں میل مِلاپ رکھّو۔
  • اور اَے بھائِیو! ہم تُمہیں نصِیحت کرتے ہیں کہ بے قاعِدہ چلنے والوں کو سمجھاؤ ۔ کم ہِمّتوں کو دِلاسا دو ۔ کمزوروں کو سنبھالو ۔ سب کے ساتھ تحمُّل سے پیش آؤ۔
  • خبردار! کوئی کِسی سے بدی کے عِوض بدی نہ کرے بلکہ ہر وقت نیکی کرنے کے درپَے رہو ۔ آپس میں بھی اور سب سے۔
  • ہر وقت خُوش رہو۔
  • بِلاناغہ دُعا کرو۔
  • ہر ایک بات میں شُکر گُذاری کرو کیونکہ مسِیح یِسُوع میں تُمہاری بابت خُدا کی یہی مرضی ہے۔
  • رُوح کو نہ بُجھاؤ۔
  • نبُوّتوں کی حقارت نہ کرو۔
  • سب باتوں کو آزماؤ ۔ جو اچھّی ہو اُسے پکڑے رہو۔
  • ہر قِسم کی بدی سے بچے رہو۔
  • خُدا جو اِطمِینان کا چشمہ ہے آپ ہی تُم کو بِالکُل پاک کرے اور تُمہاری رُوح اور جان اور بدن ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے آنے تک پُورے پُورے اور بے عَیب محفُوظ رہیں۔
  • تُمہارا بُلانے والا سچّا ہے ۔ وہ اَیسا ہی کرے گا۔
  • اَے بھائِیو ! ہمارے واسطے دُعا کرو۔
  • پاک بوسہ کے ساتھ سب بھائِیوں کو سلام کرو۔
  • مَیں تُمہیں خُداوند کی قَسم دیتا ہُوں کہ یہ خَط سب بھائِیوں کو سُنایا جائے۔
  • ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کا فضل تُم پر ہوتا رہے۔
  • پَولُس اور سِلوا نُس اور تِیمُتِھیُس کی طرف سے تِھسّلُنیکیوں کی کلِیسیا کے نام جو ہمارے باپ خُدا اور خُداوند یِسُو ع مسِیح میں ہے۔
  • فضل اور اِطمِینان خُدا باپ اور خُداوند یِسُوع مسِیح کی طرف سے تُمہیں حاصِل ہوتا رہے۔
  • اَے بھائِیو ! تُمہارے بارے میں ہر وقت خُدا کا شُکر کرنا ہم پر فرض ہے اور یہ اِس لِئے مُناسِب ہے کہ تُمہارا اِیمان بُہت بڑھتا جاتا ہے اور تُم سب کی مُحبّت آپس میں زِیادہ ہوتی جاتی ہے۔
  • یہاں تک کہ ہم آپ خُدا کی کلِیسیاؤں میں تُم پر فخر کرتے ہیں کہ جِتنے ظُلم اور مُصِیبتیں تُم اُٹھاتے ہو اُن سب میں تُمہارا صبر اور اِیمان ظاہِر ہوتا ہے۔
  • یہ خُدا کی سچّی عدالت کا صاف نِشان ہے تاکہ تُم خُدا کی بادشاہی کے لائِق ٹھہرو جِس کے لِئے تُم دُکھ بھی اُٹھاتے ہو۔
  • کیونکہ خُدا کے نزدِیک یہ اِنصاف ہے کہ بدلہ میں تُم پر مُصِیبت لانے والوں کو مُصِیبت۔
  • اور تُم مُصِیبت اُٹھانے والوں کو ہمارے ساتھ آرام دے جب خُداوند یِسُو ع اپنے قَوی فرِشتوں کے ساتھ بھڑکتی ہُوئی آگ میں آسمان سے ظاہِر ہو گا۔
  • اور جو خُدا کو نہیں پہچانتے اور ہمارے خُداوند یِسُو ع کی خُوشخبری کو نہیں مانتے اُن سے بدلہ لے گا۔
  • وہ خُداوند کے چِہرہ اور اُس کی قُدرت کے جلال سے دُور ہو کر ابدی ہلاکت کی سزا پائیں گے۔
  • یہ اُس دِن ہو گا جب کہ وہ اپنے مُقدّسوں میں جلال پانے اور سب اِیمان لانے والوں کے سبب سے تعجُّب کا باعِث ہونے کے لِئے آئے گاکیونکہ تُم ہماری گواہی پر اِیمان لائے۔
  • اِسی واسطے ہم تُمہارے لِئے ہر وقت دُعا بھی کرتے رہتے ہیں کہ ہمارا خُدا تُمہیں اِس بُلاوے کے لائِق جانے اور نیکی کی ہر ایک خواہِش اور اِیمان کے ہر ایک کام کو قُدرت سے پُورا کرے۔
  • تاکہ ہمارے خُدا اور خُداوند یِسُو ع مسِیح کے فضل کے مَوافِق ہمارے خُداوند یِسُو ع کا نام تُم میں جلال پائے اور تُم اُس میں۔
  • اَے بھائِیو ! ہم اپنے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے آنے اور اُس کے پاس اپنے جمع ہونے کی بابت تُم سے درخواست کرتے ہیں۔
  • کہ کِسی رُوح یا کلام یا خَط سے جو گویا ہماری طرف سے ہو یہ سمجھ کر کہ خُداوند کا دِن آ پُہنچا ہے تُمہاری عقل دفعتہً پریشان نہ ہو جائے اور نہ تُم گھبراؤ۔
  • کِسی طرح سے کِسی کے فریب میں نہ آنا کیونکہ وہ دِن نہیں آئے گا جب تک کہ پہلے برگشتگی نہ ہو اور وہ گُناہ کا شخص یعنی ہلاکت کا فرزند ظاہِر نہ ہو۔
  • جو مُخالفت کرتا ہے اور ہر ایک سے جو خُدا یا معبُود کہلاتا ہے اپنے آپ کو بڑا ٹھہراتا ہے ۔ یہاں تک کہ وہ خُدا کے مَقدِس میں بَیٹھ کر اپنے آپ کو خُدا ظاہِر کرتا ہے۔
  • کیا تُمہیں یاد نہیں کہ جب مَیں تُمہارے پاس تھا تو تُم سے یہ باتیں کہا کرتا تھا؟۔
  • اب جو چِیز اُسے روک رہی ہے تاکہ وہ اپنے خاص وقت پر ظاہِر ہو اُس کو تُم جانتے ہو۔
  • کیونکہ بے دِینی کا بھید تو اب بھی تاثِیر کرتا جاتا ہے مگر اب ایک روکنے والا ہے اور جب تک کہ وہ دُور نہ کِیا جائے روکے رہے گا۔
  • اُس وقت وہ بے دِین ظاہِر ہو گا جِسے خُداوند یِسُوع اپنے مُنہ کی پُھونک سے ہلاک اور اپنی آمد کی تجّلی سے نیست کرے گا۔
  • اور جِس کی آمد شَیطان کی تاثِیر کے مُوافِق ہر طرح کی جُھوٹی قُدرت اور نِشانوں اور عجِیب کاموں کے ساتھ۔
  • اور ہلاک ہونے والوں کے لِئے ناراستی کے ہر طرح کے دھوکے کے ساتھ ہو گی اِس واسطے کہ اُنہوں نے حق کی مُحبّت کو اِختیار نہ کِیا جِس سے اُن کی نجات ہوتی۔
  • اِسی سبب سے خُدا اُن کے پاس گُمراہ کرنے والی تاثِیر بھیجے گا تاکہ وہ جُھوٹ کو سچ جانیں۔
  • اور جِتنے لوگ حق کا یقِین نہیں کرتے بلکہ ناراستی کو پسند کرتے ہیں وہ سب سزا پائیں۔
  • لیکن تُمہارے بارے میں اَے بھائِیو ! خُداوند کے پیارو ہر وقت خُدا کا شُکر کرنا ہم پر فرض ہے کیونکہ خُدا نے تُمہیں اِبتدا ہی سے اِس لِئے چُن لِیا تھا کہ رُوح کے ذرِیعہ سے پاکِیزہ بن کر اور حق پر اِیمان لا کر نجات پاؤ۔
  • جِس کے لِئے اُس نے تُمہیں ہماری خُوشخبری کے وسِیلہ سے بُلایا تاکہ تُم ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کا جلال حاصِل کرو۔
  • پس اَے بھائِیو! ثابِت قدم رہو اور جِن روایتوں کی تُم نے ہماری زُبانی یا خَط کے ذرِیعہ سے تعلِیم پائی ہے اُن پر قائِم رہو۔
  • اب ہمارا خُداوند یِسُوع مسِیح خُود اور ہمارا باپ خُدا جِس نے ہم سے مُحبّت رکھّی اور فضل سے اَبدی تسلّی اور اچھّی اُمّید بخشی۔
  • تُمہارے دِلوں کو تسلّی دے اور ہر ایک نیک کام اور کلام میں مضبُوط کرے۔
  • غرض اَے بھائِیو ! ہمارے حق میں دُعا کرو کہ خُداوند کا کلام اَیسا جلد پَھیل جائے اور جلال پائے جَیسا تُم میں۔
  • اور کجرَو اور بُرے آدمِیوں سے ہم بچے رہیں کیونکہ سب میں اِیمان نہیں۔
  • مگر خُداوند سچّا ہے ۔ وہ تُم کو مضبُوط کرے گا اور اُس شرِیر سے محفُوظ رکھّے گا۔
  • اور خُداوند میں ہمیں تُم پر بھروسا ہے کہ جو حُکم ہم تُمہیں دیتے ہیں اُس پر عمل کرتے ہو اور کرتے بھی رہو گے۔
  • خُداوند تُمہارے دِلوں کو خُدا کی مُحبّت اور مسِیح کے صبر کی طرف ہدایت کرے۔
  • اَے بھائِیو ! ہم اپنے خُداوند یِسُوع مسِیح کے نام سے تُمہیں حُکم دیتے ہیں کہ ہر ایک اَیسے بھائی سے کنارہ کرو جو بے قاعِدہ چَلتا ہے اور اُس روایت پر عمل نہیں کرتا جو اُس کو ہماری طرف سے پُہنچی۔
  • کیونکہ تُم آپ جانتے ہو کہ ہماری مانِند کِس طرح بننا چاہئے اِس لِئے کہ ہم تُم میں بے قاعِدہ نہ چلتے تھے۔
  • اور کِسی کی روٹی مُفت نہ کھاتے تھے بلکہ مِحنت مُشقّت سے رات دِن کام کرتے تھے تاکہ تُم میں سے کِسی پر بوجھ نہ ڈالیں۔
  • اِس لِئے نہیں کہ ہم کو اِختیار نہ تھا بلکہ اِس لِئے کہ اپنے آپ کو تُمہارے واسطے نمُونہ ٹھہرائیں تاکہ تُم ہماری مانِند بنو۔
  • اور جب ہم تُمہارے پاس تھے اُس وقت بھی تُم کو یہ حُکم دیتے تھے کہ جِسے مِحنت کرنا منظُور نہ ہو وہ کھانے بھی نہ پائے۔
  • ہم سُنتے ہیں کہ تُم میں بعض بے قاعِدہ چلتے ہیں اور کُچھ کام نہیں کرتے بلکہ اَوروں کے کام میں دَخل دیتے ہیں۔
  • اَیسے شخصوں کو ہم خُداوند یِسُوع مسِیح میں حُکم دیتے اور نصِیحت کرتے ہیں کہ چُپ چاپ کام کر کے اپنی ہی روٹی کھائیں۔
  • اور تُم اَے بھائِیو ! نیک کام کرنے میں ہِمّت نہ ہارو۔
  • اور اگر کوئی ہمارے اِس خَط کی بات کو نہ مانے تو اُسے نِگاہ میں رکھّو اور اُس سے صُحبت نہ رکھّو تاکہ وہ شرمِندہ ہو۔
  • لیکن اُسے دُشمن نہ جانو بلکہ بھائی سمجھ کر نصِیحت کرو۔
  • اَب خُداوند جو اِطمِینان کا چشمہ ہے آپ ہی تُم کو ہمیشہ اور ہر طرح سے اِطمِینان بخشے ۔ خُداوند تُم سب کے ساتھ رہے۔
  • مَیں پَولُس اپنے ہاتھ سے سلام لِکھتا ہُوں ہر خَط میں میرا یِہی نِشان ہے ۔ مَیں اِسی طرح لِکھتا ہُوں۔
  • ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کا فضل تُم سب پر ہوتا رہے۔
  • پَولُس کی طرف سے جو ہمارے مُنجّی خُدا اور ہمارے اُمّید گاہ مسیِح یِسُو ع کے حُکم سے مسیِح یِسُو ع کا رسُول ہے۔
  • تِیمُتِھیُس کے نام جو اِیمان کے لِحاظ سے میرا سچّا فرزند ہے ۔ فضل رحم اور اِطمِینان خُدا باپ اور ہمارے خُداوند مسِیح یِسُو ع کی طرف سے تُجھے حاصِل ہوتا رہے۔
  • جِس طرح مَیں نے مَکِدُنیہ جاتے وقت تُجھے نصِیحت کی تھی کہ اِفِسُس میں رہ کر بعض شخصوں کو حُکم کر دے کہ اَور طرح کی تعلِیم نہ دیں۔
  • اور اُن کہانِیوں اور بے اِنتِہا نَسب ناموں پر لِحاظ نہ کریں جو تکرار کا باعِث ہوتے ہیں اور اُس اِنتِظامِ الٰہی کے مُوافِق نہیں جو اِیمان پر مبنی ہے اُسی طرح اب بھی کرتا ہُوں۔
  • حُکم کا مقصد یہ ہے کہ پاک دِل اور نیک نِیّت اور بے رِیا اِیمان سے مُحبّت پَیدا ہو۔
  • اِن کو چھوڑ کر بعض شخص بیہُودہ بکواس کی طرف مُتوجِّہ ہو گئے۔
  • اور شرِیعت کے مُعلِّم بننا چاہتے ہیں حالانکہ جو باتیں کہتے ہیں اور جِن کا یقِینی طَور سے دعویٰ کرتے ہیں اُن کو سمجھتے بھی نہیں۔
  • مگر ہم جانتے ہیں کہ شرِیعت اچّھی ہے بشرطیکہ کوئی اُسے شرِیعت کے طَور پر کام میں لائے۔
  • یعنی یہ سمجھ کر کہ شرِیعت راست بازوں کے لِئے مُقرّر نہیں ہُوئی بلکہ بے شرع اور سرکش لوگوں اور بے دِینوں اور گُنہگاروں اور ناپاکوں اور رِندوں اور ماں باپ کے قاتِلوں اور خُونِیوں۔
  • اور حرام کاروں اور لَونڈے بازوں اور بردہ فروشوں اور جُھوٹوں اور جُھوٹی قَسم کھانے والوں اور اِن کے سِوا صحِیح تعلِیم کے اَور برخِلاف کام کرنے والوں کے واسطے ہے۔
  • یہ خُدایِ مُبارک کے جلال کی اُس خُوشخبری کے مُوافِق ہے جو میرے سپُرد ہُوئی۔
  • مَیں اپنے طاقت بخشنے والے خُداوند مسیِح یِسُو ع کا شُکر کرتا ہُوں کہ اُس نے مُجھے دِیانت دار سمجھ کر اپنی خِدمت کے لِئے مُقرّر کِیا۔
  • اگرچہ مَیں پہلے کُفر بکنے والا اور ستانے والا اور بے عِزّت کرنے والا تھا تَو بھی مُجھ پر رَحم ہُؤا اِس واسطے کہ مَیں نے بے اِیمانی کی حالت میں نادانی سے یہ کام کِئے تھے۔
  • اور ہمارے خُداوند کا فضل اُس اِیمان اور مُحبّت کے ساتھ جو مسِیح یِسُو ع میں ہے بُہت زِیادہ ہُؤا۔
  • یہ بات سچ اور ہر طرح سے قبُول کرنے کے لائِق ہے کہ مسِیح یِسُو ع گُنہگاروں کو نجات دینے کے لِئے دُنیا میں آیا جِن میں سب سے بڑا مَیں ہُوں۔
  • لیکن مُجھ پر رَحم اِس لِئے ہُؤا کہ یِسُو ع مسِیح مُجھ بڑے گُنہگار میں اپنا کمال تحمُّل ظاہِر کرے تاکہ جو لوگ ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے اُس پر اِیمان لائیں گے اُن کے لِئے مَیں نمُونہ بنُوں۔
  • اب اَزلی بادشاہ یعنی غَیرفانی نادِیدہ واحِد خُدا کی عِزّت اور تمجِید ابدُالآباد ہوتی رہے ۔ آمِین۔
  • اَے فرزند تِیمُتِھیُس اُن پیشِین گوئِیوں کے مَوافِق جو پہلے تیری بابت کی گئی تِھیں مَیں یہ حُکم تیرے سپُرد کرتا ہُوں تاکہ تُو اُن کے مُطابِق اچّھی لڑائی لڑتا رہے اور اِیمان اور اُس نیک نِیّت پر قائِم رہے۔
  • جِس کو دُور کرنے کے سبب سے بعض لوگوں کے اِیمان کا جہاز غرق ہو گیا۔
  • اُن ہی میں سے ہُمِنِیُس اور سکندر ہیں ۔ جِنہیں مَیں نے شَیطان کے حوالہ کِیا تاکہ کُفر سے باز رہنا سِیکھیں۔
  • پس مَیں سب سے پہلے یہ نصِیحت کرتا ہُوں کہ مُناجاتیں اور دُعائیں اور اِلتجائیں اور شُکر گُذارِیاں سب آدمِیوں کے لِئے کی جائیں۔
  • بادشاہوں اور سب بڑے مرتبہ والوں کے واسطے اِس لِئے کہ ہم کمال دِین داری اور سنجِیدگی سے اَمن و آرام کے ساتھ زِندگی گُذاریں۔
  • یہ ہمارے مُنجّی خُدا کے نزدِیک عُمدہ اور پسندِیدہ ہے۔
  • وہ چاہتا ہے کہ سب آدمی نجات پائیں اور سچّائی کی پہچان تک پُہنچیں۔
  • کیونکہ خُدا ایک ہے اور خُدا اور اِنسان کے بِیچ میں درمِیانی بھی ایک یعنی مسِیح یِسُو ع جو اِنسان ہے۔
  • جِس نے اپنے آپ کو سب کے فِدیہ میں دِیا کہ مُناسِب وقتوں پر اِس کی گواہی دی جائے۔
  • مَیں سچ کہتا ہُوں ۔ جُھوٹ نہیں بولتا کہ مَیں اِسی غرض سے مُنادی کرنے والا اور رسُول اور غَیر قَوموں کو اِیمان اور سچّائی کی باتیں سِکھانے والا مُقرّر ہُؤا۔
  • پس مَیں چاہتا ہُوں کہ مَرد ہر جگہ بغَیر غُصّہ اور تکرار کے پاک ہاتھوں کو اُٹھا کر دُعا کِیا کریں۔
  • اِسی طرح عَورتیں حیادار لِباس سے شرم اور پرہیزگاری کے ساتھ اپنے آپ کو سنواریں نہ کہ بال گُوندھنے اور سونے اور موتِیوں اور قِیمتی پَوشاک سے۔
  • بلکہ نیک کاموں سے جَیسا خُدا پرستی کا اِقرار کرنے والی عَورتوں کو مُناسِب ہے۔
  • عَورت کو چُپ چاپ کمال تابِع داری سے سِیکھنا چاہیے۔
  • اور مَیں اِجازت نہیں دیتا کہ عَورت سِکھائے یا مَرد پر حُکم چلائے بلکہ چُپ چاپ رہے۔
  • کیونکہ پہلے آدم بنایا گیا ۔ اُس کے بعد حوّا۔
  • اور آدم نے فرِیب نہیں کھایا بلکہ عَورت فرِیب کھا کر گُناہ میں پڑ گئی۔
  • لیکن اَولاد ہونے سے نجات پائے گی بشرطیکہ وہ اِیمان اور مُحبّت اور پاکِیزگی میں پرہیزگاری کے ساتھ قائِم رہیں۔
  • یہ بات سچ ہے کہ جو شخص نِگہبان کا عُہدہ چاہتا ہے وہ اچّھے کام کی خواہِش کرتا ہے۔
  • پس نِگہبان کو بے اِلزام ۔ ایک بِیوی کا شَوہر ۔ پرہیزگار ۔ مُتّقی ۔ شایستہ ۔ مُسافِر پرور اور تعلِیم دینے کے لائِق ہونا چاہیے۔
  • نشہ میں غُل مچانے والا یا مار پِیٹ کرنے والا نہ ہو بلکہ حلِیم ہو ۔ نہ تکراری نہ زَر دوست۔
  • اپنے گھر کا بخُوبی بند و بست کرتا ہو اور اپنے بچّوں کو کمال سنجِیدگی سے تابِع رکھتا ہو۔
  • (جب کوئی اپنے گھر ہی کا بند و بست کرنا نہیں جانتا تو خُدا کی کلِیسیا کی خبرگِیری کیونکر کرے گا؟)۔
  • نَومُرِید نہ ہو تاکہ تکبُّر کر کے کہِیں اِبلِیس کی سی سزا نہ پائے۔
  • اور باہر والوں کے نزدِیک بھی نیک نام ہونا چاہیے تاکہ ملامت میں اور اِبلِیس کے پھندے میں نہ پھنسے۔
  • اِسی طرح خادِموں کو بھی سنجِیدہ ہونا چاہیے دو زُبان اور شرابی اور ناجائِز نفع کے لالچی نہ ہوں۔
  • اور اِیمان کے بھید کو پاک دِل میں حِفاظت سے رکھّیں۔
  • اور یہ بھی پہلے آزمائے جائیں ۔ اِس کے بعد اگر بے اِلزام ٹھہریں تو خِدمت کا کام کریں۔
  • اِسی طرح عَورتوں کو بھی سنجِیدہ ہونا چاہئے ۔ تُہمت لگانے والی نہ ہوں بلکہ پرہیزگار اور سب باتوں میں اِیمان دار ہوں۔
  • خادِم ایک ایک بِیوی کے شَوہر ہوں اور اپنے اپنے بچّوں اور گھروں کا بخُوبی بند و بست کرتے ہوں۔
  • کیونکہ جو خِدمت کا کام بخُوبی انجام دیتے ہیں وہ اپنے لِئے اچھّا مرتبہ اور اُس اِیمان میں جو مسِیح یِسُوع پر ہے بڑی دِلیری حاصِل کرتے ہیں۔
  • مَیں تیرے پاس جلد آنے کی اُمّید کرنے پر بھی یہ باتیں تُجھے اِس لِئے لِکھتا ہُوں۔
  • کہ اگر مُجھے آنے میں دیر ہو تو تُجھے معلُوم ہو جائے کہ خُدا کے گھر یعنی زِندہ خُدا کی کلِیسیا میں جو حَق کا سُتُون اور بُنیاد ہے کیوں کر برتاؤ کرنا چاہئے۔
  • اِس میں کلام نہیں کہ دِین داری کا بھید بڑا ہے یعنی وہ جو جِسم میں ظاہِرہُؤا اور رُوح میں راست بازٹھہرا اور فرِشتوں کو دِکھائی دِیا اور غَیر قَوموں میں اُس کی مُنادی ہُوئی اور دُنیا میں اُس پر اِیمان لائے اور جلال میں اُوپر اُٹھایا گیا۔
  • لیکن رُوح صاف فرماتا ہے کہ آیندہ زمانوں میں بعض لوگ گُمراہ کرنے والی رُوحوں اور شَیاطِین کی تعلِیم کی طرف مُتوجِّہ ہو کر اِیمان سے بَرگشتہ ہو جائیں گے۔
  • یہ اُن جُھوٹے آدمِیوں کی رِیاکاری کے باعِث ہو گا جِن کا دِل گویا گرم لوہے سے داغا گیا ہے۔
  • یہ لوگ بیاہ کرنے سے منع کریں گے اور اُن کھانوں سے پرہیز کرنے کا حُکم دیں گے جِنہیں خُدا نے اِس لِئے پَیدا کِیا ہے کہ اِیمان دار اور حق کے پہچاننے والے اُنہیں شُکرگُذاری کے ساتھ کھائیں۔
  • کیونکہ خُدا کی پَیدا کی ہُوئی ہر چِیز اچھّی ہے اور کوئی چِیز اِنکار کے لائِق نہیں بشرطیکہ شُکرگُذاری کے ساتھ کھائی جائے۔
  • اِس لِئے کہ خُدا کے کلام اور دُعا سے پاک ہو جاتی ہے۔
  • اگر تُو بھائِیوں کو یہ باتیں یاد دِلائے گاتو مسِیح یِسُوع کا اچھّا خادِم ٹھہرے گااور اِیمان اور اُس اچھّی تعلِیم کی باتوں سے جِس کی تُو پَیروی کرتا آیا ہے پروَرِش پاتا رہے گا۔
  • لیکن بیہُودہ اور بُوڑِھیوں کی سی کہانِیوں سے کنارہ کر اور دِین داری کے لِئے رِیاضت کر۔
  • کیونکہ جِسمانی رِیاضت کا فائِدہ کم ہے لیکن دِین داری سب باتوں کے لِئے فائِدہ مند ہے اِس لِئے کہ اب کی اور آیندہ کی زِندگی کا وعدہ بھی اِسی کے لِئے ہے۔
  • یہ بات سچ ہے اور ہر طرح سے قبُول کرنے کے لائِق۔
  • کیونکہ ہم مِحنت اور جان فشانی اِسی لِئے کرتے ہیں کہ ہماری اُمّید اُس زِندہ خُدا پر لگی ہُوئی ہے جو سب آدمِیوں کا خاص کر اِیمان داروں کا مُنجّی ہے۔
  • اِن باتوں کا حُکم کر اور تعلِیم دے۔
  • کوئی تیری جوانی کی حقارت نہ کرنے پائے بلکہ تُو اِیمان داروں کے لِئے کلام کرنے اور چال چلن اور مُحبّت اور اِیمان اور پاکِیزگی میں نمُونہ بن۔
  • جب تک مَیں نہ آؤُں پڑھنے اور نصِیحت کرنے اور تعلِیم دینے کی طرف مُتوجِّہ رہ۔
  • اُس نِعمت سے غافِل نہ رہ جو تُجھے حاصِل ہے اور نبُوّت کے ذرِیعہ سے بزُرگوں کے ہاتھ رکھتے وقت تُجھے مِلی تھی۔
  • اِن باتوں کی فِکر رکھ ۔ اِن ہی میں مشغُول رہ تاکہ تیری ترقّی سب پر ظاہِر ہو۔
  • اپنی اور اپنی تعلِیم کی خبرداری کر ۔ اِن باتوں پر قائِم رہ کیونکہ اَیسا کرنے سے تُو اپنی اور اپنے سُننے والوں کی بھی نجات کا باعِث ہو گا۔
  • کِسی بڑے عُمر رسِیدہ کو ملامت نہ کر بلکہ باپ جان کر نصِیحت کر۔
  • اور جوانوں کو بھائی جان کر اور بڑی عُمر والی عَورتوں کو ماں جان کر اور جوان عَورتوں کو کمال پاکِیزگی سے بہن جان کر۔
  • اُن بیواؤں کی جو واقِعی بیوہ ہیں عِزّت کر۔
  • اور اگر کِسی بیوہ کے بیٹے یا پوتے ہوں تو وہ پہلے اپنے ہی گھرانے کے ساتھ دِین داری کا برتاؤ کرنا اور ماں باپ کا حق ادا کرنا سِیکھیں کیونکہ یہ خُدا کے نزدِیک پسندِیدہ ہے۔
  • جو واقِعی بیوہ ہے اور اُس کا کوئی نہیں وہ خُدا پر اُمّید رکھتی ہے اور رات دِن مُناجات اور دُعاؤں میں مشغُول رہتی ہے۔
  • مگر جو عَیش و عِشرت میں پڑ گئی ہے وہ جِیتے جی مَر گئی ہے۔
  • اِن باتوں کا بھی حُکم کر تاکہ وہ بے اِلزام رہیں۔
  • اگر کوئی اَپنوں اور خاص کر اپنے گھرانے کی خبرگِیری نہ کرے تو اِیمان کا مُنکر اور بے اِیمان سے بدتر ہے۔
  • وُہی بیوہ فَرد میں لِکھی جائے جو ساٹھ برس سے کم کی نہ ہو اور ایک شَوہر کی بِیوی ہُوئی ہو۔
  • اور نیک کاموں میں مشہُور ہو ۔ بچّوں کی تربِیّت کی ہو ۔ پردیسِیوں کے ساتھ مِہمان نوازی کی ہو ۔ مُقدّسوں کے پاؤں دھوئے ہوں ۔ مُصِیبت زدوں کی مدد کی ہو اور ہر نیک کام کرنے کے دَرپے رہی ہو۔
  • مگر جوان بیواؤں کے نام دَرج نہ کر کیونکہ جب وہ مسیِح کے خِلاف نَفس کے تابِع ہو جاتی ہیں تو بیاہ کرنا چاہتی ہیں۔
  • اور سزا کے لائِق ٹھہرتی ہیں اِس لِئے کہ اُنہوں نے اپنے پہلے اِیمان کو چھوڑ دِیا۔
  • اور اِس کے ساتھ ہی وہ گھر گھر پِھر کر بیکار رہنا سِیکھتی ہیں اور صِرف بیکار ہی نہیں رہتِیں بلکہ بَک بَک کرتی رہتی اور اَوروں کے کام میں دَخل بھی دیتی ہیں اور ناشایستہ باتیں کہتی ہیں۔
  • پس مَیں یہ چاہتا ہُوں کہ جوان بیوائیں بیاہ کریں ۔ اُن کے اَولاد ہو ۔ گھر کا اِنتِظام کریں اور کِسی مُخالِف کو بَدگوئی کا مَوقع نہ دیں۔
  • کیونکہ بعض گُمراہ ہو کر شَیطان کی پَیرو ہو چُکی ہیں۔
  • اگر کِسی اِیمان دار عَورت کے ہاں بیوائیں ہوں تو وُہی اُن کی مدد کرے اور کلِیسیا پر بوجھ نہ ڈالا جائے تاکہ وہ اُن کی مدد کر سکے جو واقِعی بیوہ ہیں۔
  • جو بزُرگ اچھّا اِنتِظام کرتے ہیں ۔ خاص کر وہ جو کلام سُنانے اور تعلِیم دینے میں مِحنت کرتے ہیں دو چند عِزّت کے لائِق سمجھے جائیں۔
  • کیونکہ کِتابِ مُقدّس یہ کہتی ہے کہ دائیں میں چلتے ہُوئے بَیل کا مُنہ نہ باندھنا اور مزدُور اپنی مزدُوری کا حق دار ہے۔
  • جو دعویٰ کِسی بزُرگ کے برخِلاف کِیا جائے بغَیر دو یا تِین گواہوں کے اُس کو نہ سُن۔
  • گُناہ کرنے والوں کو سب کے سامنے ملامت کر تاکہ اَوروں کو بھی خَوف ہو۔
  • خُدا اور مسِیح یِسُوع اور برگُزِیدہ فرِشتوں کو گواہ کر کے مَیں تُجھے تاکِید کرتا ہُوں کہ اِن باتوں پر بِلاتعصُّب عمل کرنا اور کوئی کام طرف داری سے نہ کرنا۔
  • کِسی شخص پر جلد ہاتھ نہ رکھنا اور دُوسروں کے گُناہوں میں شرِیک نہ ہونا ۔ اپنے آپ کو پاک رکھنا۔
  • آیندہ کو صِرف پانی ہی نہ پِیا کر بلکہ اپنے مِعدہ اور اکثر کمزور رہنے کی وجہ سے ذرا سی مَے بھی کام میں لایا کر۔
  • بعض آدمِیوں کے گُناہ ظاہِر ہوتے ہیں اور پہلے ہی عدالت میں پُہنچ جاتے ہیں اور بعض کے پِیچھے جاتے ہیں۔
  • اِسی طرح بعض اچھّے کام بھی ظاہِر ہوتے ہیں اور جو اَیسے نہیں ہوتے وہ بھی چُھپ نہیں سکتے۔
  • جِتنے نَوکر جُوئے کے نِیچے ہیں اپنے مالِکوں کو کمال عِزّت کے لائِق جانیں تاکہ خُدا کا نام اور تعلِیم بدنام نہ ہو۔
  • اور جِن کے مالِک اِیمان دار ہیں وہ اُن کو بھائی ہونے کی وجہ سے حقِیر نہ جانیں بلکہ اِس لِئے زیادہ تر اُن کی خِدمت کریں کہ فائِدہ اُٹھانے والے اِیمان دار اور عزِیز ہیں ۔ تُو اِن باتوں کی تعلِیم دے اور نصِیحت کر۔
  • اگر کوئی شخص اَور طرح کی تعلِیم دیتا ہے اور صحِیح باتوں کو یعنی ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کی باتوں اور اُس تعلِیم کو نہیں مانتا جو دِین داری کے مُطابِق ہے۔
  • وہ مغرُور ہے اور کُچھ نہیں جانتا بلکہ اُسے بحث اور لفظی تکرار کرنے کا مرض ہے ۔ جِن سے حَسد اور جھگڑے اور بَدگوئِیاں اور بدگُمانِیاں۔
  • اور اُن آدمِیوں میں ردّ و بدل پَیدا ہوتا ہے جِن کی عقل بِگڑ گئی ہے اور وہ حق سے محرُوم ہیں اور دِین داری کو نفع ہی کا ذرِیعہ سمجھتے ہیں۔
  • ہاں دِین داری قناعِت کے ساتھ بڑے نفع کا ذرِیعہ ہے۔
  • کیونکہ نہ ہم دُنیا میں کُچھ لائے اور نہ کُچھ اُس میں سے لے جا سکتے ہیں۔
  • پس اگر ہمارے پاس کھانے پہننے کو ہے تو اُسی پر قناعِت کریں۔
  • لیکن جو دَولت مَند ہونا چاہتے ہیں وہ اَیسی آزمایش اور پَھندے اور بُہت سی بے ہُودہ اور نُقصان پُہنچانے والی خواہِشوں میں پھنستے ہیں جو آدمِیوں کو تباہی اور ہلاکت کے دریا میں غَرق کر دیتی ہیں۔
  • کیونکہ زَر کی دوستی ہر قِسم کی بُرائی کی جڑ ہے جِس کی آرزُو میں بعض نے اِیمان سے گُمراہ ہو کر اپنے دِلوں کو طرح طرح کے غَموں سے چَھلنی کر لِیا۔
  • مگر اَے مردِ خُدا! تُو اِن باتوں سے بھاگ اور راست بازی ۔ دِین داری ۔ اِیمان ۔ مُحبّت ۔ صبر اور حِلم کا طالِب ہو۔
  • اِیمان کی اَچھّی کُشتی لڑ ۔ اُس ہمیشہ کی زِندگی پر قبضہ کر لے جِس کے لِئے تُو بُلایا گیا تھا اور بُہت سے گواہوں کے سامنے اچھّا اِقرار کِیا تھا۔
  • مَیں اُس خُدا کو جو سب چِیزوں کو زِندہ کرتا ہے اور مسِیح یِسُوع کو جِس نے پُنطیُس پِیلاطُس کے سامنے اچھّا اِقرار کِیا تھا گواہ کر کے تُجھے تاکِید کرتا ہُوں۔
  • کہ ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے اُس ظہُور تک حُکم کو بے داغ اور بے اِلزام رکھ۔
  • جِسے وہ مُناسِب وقت پر نُمایاں کرے گا جو مُبارک اور واحِد حاکِم ۔ بادشاہوں کا بادشاہ اور خُداوندوں کا خُداوند ہے۔
  • بقا صِرف اُسی کو ہے اور وہ اُس نُور میں رہتا ہے جِس تک کِسی کی رسائی نہیں ہو سکتی نہ اُسے کِسی اِنسان نے دیکھا اور نہ دیکھ سکتا ہے ۔ اُس کی عِزّت اور سلطنت ابد تک رہے ۔ آ مِین۔
  • اِس مَوجُودہ جہان کے دَولت مَندوں کو حُکم دے کہ مغرُورنہ ہوں اور ناپائیدار دَولت پر نہیں بلکہ خُدا پر اُمّید رکھّیں جو ہمیں لُطف اُٹھانے کے لِئے سب چِیزیں اِفراط سے دیتا ہے۔
  • اور نیکی کریں اور اچھّے کاموں میں دَولت مند بنیں اور سخاوت پر تیّار اور اِمداد پر مُستعِد ہوں۔
  • اور آیندہ کے لِئے اپنے واسطے ایک اچھّی بُنیاد قائِم کر رکھّیں تاکہ حقِیقی زِندگی پر قبضہ کریں۔
  • اَے تِیمُتِھیُس اِس امانت کو حِفاظت سے رکھ اور جِس عِلم کو عِلم کہنا ہی غلط ہے اُس کی بے ہُودہ بکواس اور مُخالِفت پر توجُّہ نہ کر۔
  • بعض اُس کا اِقرار کر کے اِیمان سے بَرگشتہ ہو گئے ہیں ۔ تُم پر فضل ہوتا رہے۔
  • پَولُس کی طرف سے جو اُس زِندگی کے وعدہ کے مُوافِق جو مسِیح یِسُو ع میں ہے خُدا کی مرضی سے مسِیح یِسُو ع کا رسُول ہے۔
  • پِیارے فرزند تِیمُتِھیُس کے نام ۔ فضل ۔ رَحم اور اِطمِینان خُدا باپ اور ہمارے خُداوند مسِیح یِسُو ع کی طرف سے تُجھے حاصِل ہوتا رہے۔
  • جِس خُدا کی عِبادت مَیں صاف دِل سے باپ دادا کے طَور پر کرتا ہُوں اُس کا شُکر ہے کہ اپنی دُعاؤں میں بِلاناغہ تُجھے یاد رکھتا ہُوں۔
  • اور تیرے آنسُوؤں کو یاد کر کے رات دِن تیری مُلاقات کا مُشتاق رہتا ہُوں تاکہ خُوشی سے بھر جاؤں۔
  • اور مُجھے تیرا وہ بے رِیا اِیمان یاد دِلایا گیا ہے جو پہلے تیری نانی لُوئِس اور تیری ماں یُونِیکے رکھتی تِھیں اور مُجھے یقِین ہے کہ تُو بھی رکھتا ہے۔
  • اِسی سبب سے مَیں تُجھے یاد دِلاتا ہُوں کہ تُو خُدا کی اُس نِعمت کو چمکا دے جو میرے ہاتھ رکھنے کے باعِث تُجھے حاصِل ہے۔
  • کیونکہ خُدا نے ہمیں دہشت کی رُوح نہیں بلکہ قُدرت اور مُحبّت اور تربِیّت کی رُوح دی ہے۔
  • پس ہمارے خُداوندکی گواہی دینے سے اور مُجھ سے جو اُس کا قَیدی ہُوں شرم نہ کر بلکہ خُدا کی قُدرت کے مُوافِق خُوشخبری کی خاطِر میرے ساتھ دُکھ اُٹھا۔
  • جِس نے ہمیں نجات دی اور پاک بُلاوے سے بُلایا ہمارے کاموں کے مُوافِق نہیں بلکہ اپنے خاص اِرادہ اور اُس فضل کے مُوافِق جو مسِیح یِسُو ع میں ہم پر ازل سے ہُؤا۔
  • مگر اب ہمارے مُنجّی مسِیح یِسُو ع کے ظہُور سے ظاہِرہُؤا جِس نے مَوت کو نیست اور زِندگی اور بقا کو اُس خُوشخبری کے وسِیلہ سے رَوشن کر دِیا۔
  • جِس کے لِئے مَیں مُنادی کرنے والا اور رسُول اور اُستاد مُقرّر ہُؤا۔
  • اِسی باعِث سے مَیں یہ دُکھ بھی اُٹھاتا ہُوں لیکن شرماتا نہیں کیونکہ جِس کا مَیں نے یقِین کِیا ہے اُسے جانتا ہُوں اور مُجھے یقِین ہے کہ وہ میری امانت کی اُس دِن تک حِفاظت کر سکتا ہے۔
  • جو صحِیح باتیں تُو نے مُجھ سے سُنِیں اُس اِیمان اور مُحبّت کے ساتھ جو مسِیح یِسُو ع میں ہے اُن کا خاکہ یاد رکھ۔
  • رُوحُ القُدس کے وسِیلہ سے جو ہم میں بسا ہُؤا ہے اِس اچّھی امانت کی حِفاظت کر۔
  • تُو یہ جانتا ہے کہ آسیہ کے سب لوگ مُجھ سے پِھر گئے ۔ جِن میں سے فُوگلُس اور ہرمُگِنیُس ہیں۔
  • خُداوند اُنیسِفرُ س کے گھرانے پر رَحم کرے کیونکہ اُس نے بُہت دفعہ مُجھے تازہ دَم کِیا اور میری قَید سے شرمِندہ نہ ہُؤا۔
  • بلکہ جب وہ روما میں آیا تو کوشِش سے تلاش کر کے مُجھ سے مِلا۔
  • (خُداوند اُسے یہ بخشے کہ اُس دِن اُس پر خُداوند کا رَحم ہو) اور اُس نے اِفِسُس میں جو جو خِدمتیں کِیں تُو اُنہیں خُوب جانتا ہے۔
  • پس اَے میرے فرزند! تُو اُس فضل سے جو مسِیح یِسُو ع میں ہے مضبُوط بن۔
  • اور جو باتیں تُو نے بُہت سے گواہوں کے سامنے مُجھ سے سُنی ہیں اُن کو اَیسے دِیانت دار آدمِیوں کے سپُرد کر جو اَوروں کو بھی سِکھانے کے قابِل ہوں۔
  • مسِیح یِسُو ع کے اچھّے سِپاہی کی طرح میرے ساتھ دُکھ اُٹھا۔
  • کوئی سِپاہی جب لڑائی کو جاتا ہے اپنے آپ کو دُنیا کے مُعاملوں میں نہیں پھنساتا تاکہ اپنے بھرتی کرنے والے کو خُوش کرے۔
  • دنگل میں مُقابلہ کرنے والا بھی اگر اُس نے باقاعِدہ مُقابلہ نہ کِیا ہو تو سِہرا نہیں پاتا۔
  • جو کِسان مِحنت کرتا ہے پَیداوار کا حِصّہ پہلے اُسی کو مِلنا چاہیے۔
  • جو مَیں کہتا ہُوں اُس پر غَور کر کیونکہ خُداوند تُجھے سب باتوں کی سمجھ دے گا۔
  • یِسُو ع مسِیح کو یاد رکھ جو مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے اور داؤُد کی نَسل سے ہے ۔ میری اُس خُوشخبری کے مُوافِق۔
  • جِس کے لِئے مَیں بدکار کی طرح دُکھ اُٹھاتا ہُوں یہاں تک کہ قَید ہُوں مگر خُدا کا کلام قَید نہیں۔
  • اِسی سبب سے مَیں برگُزِیدہ لوگوں کی خاطِر سب کُچھ سہتا ہُوں تاکہ وہ بھی اُس نجات کو جو مسِیح یِسُو ع میں ہے ابدی جلال سمیت حاصِل کریں۔
  • یہ بات سچ ہے کہ جب ہم اُس کے ساتھ مَر گئے تو اُس کے ساتھ جِئیں گے بھی۔
  • اگر ہم دُکھ سہیں گے تو اُس کے ساتھ بادشاہی بھی کریں گے۔ اگر ہم اُس کا اِنکار کریں گے تو وہ بھی ہمارا اِنکار کرے گا۔
  • اگر ہم بے وفا ہو جائیں گے تَو بھی وہ وفادار رہے گا کیونکہ وہ آپ اپنا اِنکار نہیں کر سکتا۔
  • یہ باتیں اُنہیں یاد دِلا اور خُداوند کے سامنے تاکِید کر کہ لفظی تکرار نہ کریں جِس سے کُچھ حاصِل نہیں بلکہ سُننے والے بِگڑ جاتے ہیں۔
  • اپنے آپ کو خُدا کے سامنے مقبُول اور اَیسے کام کرنے والے کی طرح پیش کرنے کی کوشِش کر جِس کو شرمِندہ ہونا نہ پڑے اور جو حق کے کلام کو درُستی سے کام میں لاتا ہو۔
  • لیکن بیہُودہ بکواس سے پرہیز کر کیونکہ اَیسے شخص اَور بھی بے دِینی میں ترقّی کریں گے۔
  • اور اُن کا کلام آکِلہ کی طرح کھاتا چلا جائے گا ۔ ہُمِنِیُس اور فِلیتُس اُن ہی میں سے ہیں۔
  • وہ یہ کہہ کر کہ قِیامت ہو چُکی ہے حق سے گُمراہ ہو گئے ہیں اور بعض کا اِیمان بِگاڑتے ہیں۔
  • تَو بھی خُدا کی مضبُوط بُنیاد قائِم رہتی ہے اور اُس پر یہ مُہر ہے کہ خُداوند اپنوں کو پہچانتا ہے اور جو کوئی خُداوند کا نام لیتا ہے ناراستی سے باز رہے۔
  • بڑے گھر میں نہ صِرف سونے چاندی ہی کے برتن ہوتے ہیں بلکہ لکڑی اور مِٹّی کے بھی ۔ بعض عِزّت اور بعض ذِلّت کے لِئے۔
  • پس جو کوئی اِن سے الگ ہو کر اپنے تئِیں پاک کرے گاوہ عِزّت کا برتن اور مُقدّس بنے گا اور مالِک کے کام کے لائِق اور ہر نیک کام کے لِئے تیّار ہو گا۔
  • جوانی کی خواہِشوں سے بھاگ اور جو پاک دِل کے ساتھ خُداوند سے دُعا کرتے ہیں اُن کے ساتھ راست بازی اور اِیمان اور مُحبّت اور صُلح کا طالِب ہو۔
  • لیکن بیوُقُوفی اور نادانی کی حُجتوّں سے کنارہ کر کیونکہ تُو جانتا ہے کہ اُن سے جھگڑے پَیدا ہوتے ہیں۔
  • اور مُناسِب نہیں کہ خُداوند کا بندہ جھگڑا کرے بلکہ سب کے ساتھ نرمی کرے اور تعلِیم دینے کے لائِق اور بُردبار ہو۔
  • اور مُخالِفوں کو حلِیمی سے تادِیب کرے ۔ شاید خُدا اُنہیں تَوبہ کی تَوفِیق بخشے تاکہ وہ حق کو پہچانیں۔
  • اور خُداوند کے بندہ کے ہاتھ سے خُدا کی مرضی کے اسِیرہو کر اِبلِیس کے پھندے سے چُھوٹیں۔ آخِری زمانہ
  • لیکن یہ جان رکھ کہ اخِیرزمانہ میں بُرے دِن آئیں گے۔
  • کیونکہ آدمی خُودغرض ۔ زردوست ۔ شیخی باز ۔ مغرُور ۔ بدگو ۔ ماں باپ کے نافرمان ۔ ناشُکر ۔ ناپاک۔
  • طبعی مُحبّت سے خالی ۔ سنگ د ِل ۔ تُہمت لگانے والے ۔ بے ضبط ۔ تُندمِزاج ۔ نیکی کے دُشمن۔
  • دغاباز ۔ ڈِھیٹھ ۔ گُھمنڈ کرنے والے ۔ خُدا کی نِسبت عَیش و عِشرت کو زِیادہ دوست رکھنے والے ہوں گے۔
  • وہ دِین داری کی وضع تو رکھّیں گے مگر اُس کے اثر کو قبُول نہ کریں گے اَیسوں سے بھی کنارہ کرنا۔
  • اِن ہی میں سے وہ لوگ ہیں جو گھروں میں دبے پاؤں گُھس آتے ہیں اور اُن چھچھوری عَورتوں کو قابُو میں کر لیتے ہیں جو گُناہوں میں دبی ہُوئی ہیں اور طرح طرح کی خواہِشوں کے بس میں ہیں۔
  • اور ہمیشہ تعلِیم پاتی رہتی ہیں مگرحق کی پہچان تک کبھی نہیں پُہنچتِیں۔
  • اور جِس طرح کہ ینیّس اور یمبر یس نے مُوسیٰ کی مُخالفت کی تھی اُسی طرح یہ لوگ بھی حق کی مُخالفت کرتے ہیں ۔ یہ اَیسے آدمی ہیں جِن کی عقل بِگڑی ہُوئی ہے اور وہ اِیمان کے اِعتبار سے نامقبُول ہیں۔
  • مگر اِس سے زِیادہ نہ بڑھ سکیں گے اِس واسطے کہ اِن کی نادانی سب آدمِیوں پر ظاہِر ہو جائے گی جَیسے اُن کی بھی ہو گئی تھی۔
  • لیکن تُو نے تعلِیم ۔ چال چلن ۔ اِرادہ ۔ اِیمان ۔ تحمُّل ۔ مُحبّت ۔ صبر ۔ ستائے جانے اور دُکھ اُٹھانے میں میری پَیروی کی۔
  • یعنی اَیسے دُکھوں میں جو انطاکِیہ اور اِکُنیُم اور لُستر ہ میں مُجھ پر پڑے اور اَور دُکھوں میں بھی جو مَیں نے اُٹھائے ہیں مگر خُداوند نے مُجھے اُن سب سے چُھڑا لِیا۔
  • بلکہ جِتنے مسِیح یِسُو ع میں دِین داری کے ساتھ زِندگی گُذارنا چاہتے ہیں وہ سب ستائے جائیں گے۔
  • اور بُرے اور دھوکا باز آدمی فرِیب دیتے اور فرِیب کھاتے ہُوئے بِگڑتے چلے جائیں گے۔
  • مگر تُو اُن باتوں پر جو تُو نے سِیکھی تِھیں اور جِن کا یقِین تُجھے دِلایا گیا تھا یہ جان کر قائِم رہ کہ تُو نے اُنہیں کِن لوگوں سے سِیکھا تھا۔
  • اور تُو بچپن سے اُن پاک نوِشتوں سے واقِف ہے جو تُجھے مسِیح یِسُوع پر اِیمان لانے سے نجات حاصِل کرنے کے لِئے دانائی بخش سکتے ہیں۔
  • ہر ایک صحِیفہ جو خُدا کے اِلہام سے ہے تعلِیم اور اِلزام اور اِصلاح اور راست بازی میں تربِیّت کرنے کے لِئے فائِدہ مند بھی ہے۔
  • تاکہ مردِ خُدا کامِل بنے اور ہر ایک نیک کام کے لِئے بِالکُل تیّار ہو جائے۔
  • خُدا اور مسِیح یِسُوع کو جو زِندوں اور مُردوں کی عدالت کرے گاگواہ کر کے اور اُس کے ظہُور اور بادشاہی کو یاد دِلا کر مَیں تُجھے تاکِید کرتا ہُوں۔
  • کہ تُو کلام کی مُنادی کر ۔ وقت اور بے وقت مُستعِد رہ ۔ ہر طرح کے تحمُّل اور تعلِیم کے ساتھ سمجھا دے اور ملامت اور نصِیحت کر۔
  • کیونکہ اَیسا وقت آئے گاکہ لوگ صحِیح تعلِیم کی برداشت نہ کریں گے بلکہ کانوں کی کُھجلی کے باعِث اپنی اپنی خواہِشوں کے مُوافِق بُہت سے اُستاد بنا لیں گے۔
  • اور اپنے کانوں کو حق کی طرف سے پھیر کر کہانِیوں پر مُتوجِّہ ہوں گے۔
  • مگر تُو سب باتوں میں ہوشیار رہ ۔ دُکھ اُٹھا ۔ بشارت کا کام انجام دے ۔ اپنی خِدمت کو پُورا کر۔
  • کیونکہ مَیں اب قُربان ہو رہا ہُوں اور میرے کُوچ کا وقت آ پُہنچا ہے۔
  • مَیں اچھّی کُشتی لڑ چُکا ۔ مَیں نے دَوڑ کو ختم کر لِیا ۔ مَیں نے اِیمان کو محفُوظ رکھّا۔
  • آیندہ کے لِئے میرے واسطے راست بازی کا وہ تاج رکھّا ہُؤا ہے جو عادِل مُنصِف یعنی خُداوند مُجھے اُس دِن دے گااور صِرف مُجھے ہی نہیں بلکہ اُن سب کو بھی جو اُس کے ظہُور کے آرزُو مند ہوں۔
  • میرے پاس جلد آنے کی کوشِش کر۔
  • کیونکہ دیماس نے اِس مَوجُودہ جہان کو پسند کر کے مُجھے چھوڑ دِیا اور تِھسّلُنِیکے کو چلا گیا اور کریسکینس گلِتیہ کو اور طِطُس دلمتیہ کو۔
  • صِرف لُوقا میرے پاس ہے ۔ مرقس کو ساتھ لے کر آ جا کیونکہ خِدمت کے لِئے وہ میرے کام کا ہے۔
  • تخِکُس کو مَیں نے اِفِسُس بھیج دِیا ہے۔
  • جو چوغہ مَیں تروآ س میں کرپُس کے ہاں چھوڑ آیا ہُوں جب تُو آئے تو وہ اور کِتابیں خاص کر رَقّ کے طُومار لیتا آئِیو۔
  • سِکند ر ٹھٹھیرے نے مُجھ سے بُہت بُرائیاں کِیں ۔ خُداوند اُسے اُس کے کاموں کے مُوافِق بدلہ دے گا۔
  • اُس سے تُو بھی خبردار رہ کیونکہ اُس نے ہماری باتوں کی بڑی مُخالفت کی۔
  • میری پہلی جواب دِہی کے وقت کِسی نے میرا ساتھ نہ دِیا بلکہ سب نے مُجھے چھوڑ دِیا ۔ کاش کہ اُنہیں اِس کا حِساب دینا نہ پڑے۔
  • مگر خُداوند میرا مددگار تھا اور اُس نے مُجھے طاقت بخشی تاکہ میری معرفت پَیغام کی پُوری مُنادی ہو جائے اور سب غَیر قَومیں سُن لیں اور مَیں شیر کے مُنہ سے چُھڑایا گیا۔
  • خُداوند مُجھے ہر ایک بُرے کام سے چُھڑائے گا اور اپنی آسمانی بادشاہی میں صحِیح سلامت پُہنچا دے گا ۔ اُس کی تمجِید ابدُالآباد ہوتی رہے ۔ آمِین۔
  • پرِسکہ اور اَکوِلہ سے اور اُنیسِفرُ س کے خاندان سے سلام کہہ۔
  • اِراستُس کُرِنتھُس میں رہا اور ترُفمُِس کو مَیں نے میلیتُس میں بِیمار چھوڑا۔
  • جاڑوں سے پہلے میرے پاس آ جانے کی کوشِش کر ۔ یُوبُولُس اور پُودینس اور لِینُس اور کلودِیہ اور اَور سب بھائی تُجھے سلام کہتے ہیں۔
  • خُداوند تیری رُوح کے ساتھ رہے ۔ تُم پر فضل ہوتا رہے۔
  • پَولُس کی طرف سے جو خُدا کا بندہ اور یِسُو ع مسِیح کا رسُول ہے ۔ خُدا کے برگُزِیدوں کے اِیمان اور اُس حق کی پہچان کے مُطابِق جو دِین داری کے مُوافِق ہے۔
  • اُس ہمیشہ کی زِندگی کی اُمّید پر جِس کا وعدہ ازل سے خُدا نے کِیا ہے جو جُھوٹ نہیں بول سکتا۔
  • اور اُس نے مُناسِب وقتوں پر اپنے کلام کو اُس پَیغام میں ظاہِرکِیا جو ہمارے مُنجّی خُدا کے حُکم کے مُطابِق میرے سپُرد ہُؤا۔
  • اِیمان کی شِرکت کے رُو سے سچّے فرزند طِطُس کے نام ۔ فضل اور اِطمِینان خُدا باپ اور ہمارے مُنجّی مسِیح یِسُو ع کی طرف سے تُجھے حاصِل ہوتا رہے۔
  • مَیں نے تُجھے کریتے میں اِس لِئے چھوڑا تھا کہ تُو باقی ماندہ باتوں کو درُست کرے اور میرے حُکم کے مُطابِق شہر بہ شہر اَیسے بزُرگوں کو مُقرّر کرے۔
  • جو بے اِلزام اور ایک ایک بِیوی کے شَوہر ہوں اور اُن کے بچّے اِیمان دار اور بدچلنی اور سرکشی کے اِلزام سے پاک ہوں۔
  • کیونکہ نِگہبان کو خُدا کا مُختار ہونے کی وجہ سے بے اِلزام ہونا چاہئے نہ خُودرای ہو ۔ نہ غُصّہ ور ۔ نہ نشہ میں غُل مچانے والا ۔ نہ مار ِپیٹ کرنے والا اور نہ ناجائِز نفع کا لالچی۔
  • بلکہ مُسافِر پرور ۔ خَیر دوست ۔ مُتّقی ۔ مُنصِف مِزاج ۔ پاک اور ضبط کرنے والا ہو۔
  • اور اِیمان کے کلام پر جو اِس تعلِیم کے مُوافِق ہے قائِم ہو تاکہ صحِیح تعلِیم کے ساتھ نصِیحت بھی کر سکے اور مُخالِفوں کو قائِل بھی کر سکے۔
  • کیونکہ بُہت سے لوگ سَرکش اور بیہُودہ گو اور دغاباز ہیں خاص کر مختُونوں میں سے۔
  • اِن کا مُنہ بند کرنا چاہئے ۔ یہ لوگ ناجائِز نفع کی خاطِر نا شایستہ باتیں سِکھا کر گھر کے گھر تباہ کر دیتے ہیں۔
  • اُن ہی میں سے ایک شخص نے کہا ہے جو خاص اُن کا نبی تھا کہ کُریتی ہمیشہ جُھوٹے ۔ مُوذی جانور ۔ احدی کھاؤ ُہوتے ہیں۔
  • یہ گواہی سچ ہے ۔ پس اُنہیں سخت ملامت کِیا کر تاکہ اُن کا اِیمان درُست ہو جائے۔
  • اور وہ یہُودِیوں کی کہانِیوں اور اُن آدمِیوں کے حُکموں پر توُّجہ نہ کریں جو حق سے گُمراہ ہوتے ہیں۔
  • پاک لوگوں کے لِئے سب چِیزیں پاک ہیں مگر گُناہ آلُودہ اور بے اِیمان لوگوں کے لِئے کُچھ بھی پاک نہیں بلکہ اُن کی عقل اور دِل دونوں گُناہ آلُودہ ہیں۔
  • وہ خُدا کی پہچان کا دعویٰ تو کرتے ہیں مگر اپنے کاموں سے اُس کا اِنکار کرتے ہیں کیونکہ وہ مکرُوہ اور نافرمان ہیں اور کِسی نیک کام کے قابِل نہیں۔
  • لیکن تُو وہ باتیں بیان کر جو صحِیح تعلِیم کے مُناسِب ہیں۔
  • یعنی یہ کہ بُوڑھے مَرد پرہیزگار سنجِیدہ اور مُتّقی ہوں اور اُن کا اِیمان اور مُحبّت اور صبر صحِیح ہو۔
  • اِسی طرح بُوڑھی عَورتوں کی بھی وضع مُقدّسوں کی سی ہو ۔ تُہمت لگانے والی اور زِیادہ مَے پِینے میں مُبتلا نہ ہوں بلکہ اچھّی باتیں سِکھانے والی ہوں۔
  • تاکہ جوان عَورتوں کو سِکھائیں کہ اپنے شَوہروں کو پیار کریں ۔ بچّوں کو پیار کریں۔
  • اور مُتّقی اور پاک دامن اور گھر کا کاروبار کرنے والی اور مِہربان ہوں اور اپنے اپنے شَوہر کے تابِع رہیں تاکہ خُدا کا کلام بدنام نہ ہو۔
  • جوان آدمِیوں کو بھی اِسی طرح نصِیحت کر کہ مُتّقی بنیں۔
  • سب باتوں میں اپنے آپ کو نیک کاموں کا نمُونہ بنا ۔ تیری تعلِیم میں صفائی اور سنجِیدگی۔
  • اور اَیسی صِحت کلامی پائی جائے جو ملامت کے لائِق نہ ہو تاکہ مُخالِف ہم پر عَیب لگانے کی کوئی وجہ نہ پا کر شرمِندہ ہو جائے۔
  • نَوکروں کو نصِیحت کر کہ اپنے مالِکوں کے تابِع رہیں اور سب باتوں میں اُنہیں خُوش رکھّیں اور اُن کے حُکم سے کُچھ اِنکار نہ کریں۔
  • چوری چالاکی نہ کریں بلکہ ہر طرح کی دِیانت داری اچھّی طرح ظاہِر کریں تاکہ اُن سے ہر بات میں ہمارے مُنجّی خُدا کی تعلِیم کو رَونق ہو۔
  • کیونکہ خُدا کا وہ فضل ظاہِر ہُؤا ہے جو سب آدمِیوں کی نجات کا باعِث ہے۔
  • اور ہمیں تربِیّت دیتا ہے تاکہ بے دینی اور دُنیَوی خواہِشوں کا اِنکار کر کے اِس مَوجُودہ جہان میں پرہیزگاری اور راست بازی اور دِین داری کے ساتھ زِندگی گُذاریں۔
  • اور اُس مُبارک اُمّید یعنی اپنے بزُرگ خُدا اور مُنجّی یِسُوع مسِیح کے جلال کے ظاہِر ہونے کے مُنتظِر رہیں۔
  • جِس نے اپنے آپ کو ہمارے واسطے دے دِیا تاکہ فِدیہ ہو کر ہمیں ہر طرح کی بے دِینی سے چُھڑا لے اور پاک کر کے اپنی خاص مِلکِیّت کے لِئے ایک اَیسی اُمّت بنائے جو نیک کاموں میں سرگرم ہو۔
  • پُورے اِختیار کے ساتھ یہ باتیں کہہ اور نصِیحت دے اور ملامت کر ۔ کوئی تیری حقارت نہ کرنے پائے۔
  • اُن کو یاد دِلا کہ حاکِموں اور اِختیار والوں کے تابِع رہیں اور اُن کا حُکم مانیں اور ہر نیک کام کے لِئے مُستعِد رہیں۔
  • کِسی کی بدگوئی نہ کریں ۔ تکراری نہ ہوں بلکہ نرم مِزاج ہوں اور سب آدمِیوں کے ساتھ کمال حلِیمی سے پیش آئیں۔
  • کیونکہ ہم بھی پہلے نادان ۔ نافرمان ۔ فرِیب کھانے والے اور رنگ برنگ کی خواہِشوں اور عَیش و عِشرت کے بندے تھے اور بدخواہی اور حَسد میں زِندگی گُذارتے تھے ۔ نفرت کے لائِق تھے اور آپس میں کِینہ رکھتے تھے۔
  • مگر جب ہمارے مُنجّی خُدا کی مِہربانی اور اِنسان کے ساتھ اُس کی اُلفت ظاہِر ہُوئی۔
  • تو اُس نے ہم کو نجات دی مگر راست بازی کے کاموں کے سبب سے نہیں جو ہم نے خُود کِئے بلکہ اپنی رحمت کے مُطابِق نئی پَیدایش کے غُسل اور رُوحُ القُدس کے ہمیں نیا بنانے کے وسِیلہ سے۔
  • جِسے اُس نے ہمارے مُنجّی یِسُوع مسِیح کی معرفت ہم پر اِفراط سے نازِل کِیا۔
  • تاکہ ہم اُس کے فضل سے راست باز ٹھہر کر ہمیشہ کی زِندگی کی اُمّید کے مُطابِق وارِث بنیں۔
  • یہ بات سچ ہے اور مَیں چاہتا ہُوں کہ تُو اِن باتوں کا یقِینی طَور سے دعویٰ کرے تاکہ جِنہوں نے خُدا کا یقِین کِیا ہے وہ اچھّے کاموں میں لگے رہنے کا خیال رکھّیں ۔ یہ باتیں بھلی اور آدمِیوں کے واسطے فائِدہ مند ہیں۔
  • مگر بیوُقُوفی کی حُجّتوں اور نَسب ناموں اور جھگڑوں اور اُن لڑائِیوں سے جو شرِیعت کی بابت ہوں پرہیز کر ۔ اِس لِئے کہ یہ لا حاصِل اور بے فائِدہ ہیں۔
  • ایک دو بار نصِیحت کر کے بِدعتی شخص سے کنارہ کر۔
  • یہ جان کر کہ اَیسا شخص برگشتہ ہو گیا ہے اور اپنے آپ کو مُجرِم ٹھہرا کر گُناہ کرتا رہتا ہے۔
  • جب مَیں تیرے پاس اَرتِما س یا تخِکُس کو بھیجُوں تو میرے پاس نِیکُپُلس آنے کی کوشِش کرنا کیونکہ مَیں نے وہیں جاڑا کاٹنے کا قصد کر لِیا ہے۔
  • زیناس عالمِ شرع اور اُپلّو س کو کوشِش کر کے روانہ کر دے ۔ اِس طَور پر کہ اُن کو کِسی چِیز کی حاجت نہ رہے۔
  • اور ہمارے لوگ بھی ضرُورتوں کو رفع کرنے کے لِئے اچھّے کاموں میں لگے رہنا سِیکھیں تاکہ بے پَھل نہ رہیں۔
  • میرے سب ساتھی تُجھے سلام کہتے ہیں جو اِیمان کے رُو سے ہمیں عزِیز رکھتے ہیں اُن سے سلام کہہ۔ تُم سب پر فضل ہوتا رہے۔
  • پَولُس کی طرف سے جو مسِیح یِسُوع کا قَیدی ہے اور بھائی تِیمُتِھیُس کی طرف سے اپنے عزِیز اور ہم خِدمت فِلیمو ن۔
  • اور بہن افیہ اور اپنے ہم سِپاہ اَرخِپُّس اور فِلیمو ن کے گھر کی کلِیسیا کے نام۔
  • فضل اور اِطمِینان ہمارے باپ خُدا اور خُداوند یِسُوع مسِیح کی طرف سے تُمہیں حاصِل ہوتا رہے۔
  • مَیں تیری اُس مُحبّت کا اور اِیمان کا حال سُن کر جو سب مُقدّسوں کے ساتھ اور خُداوند یِسُوع پر ہے۔
  • ہمیشہ اپنے خُدا کا شُکر کرتا ہُوں اور اپنی دُعاؤں میں تُجھے یاد کرتا ہُوں۔
  • تاکہ تیرے اِیمان کی شِراکت تُمہاری ہر خُوبی کی پہچان میں مسِیح کے واسطے مؤثِر ہو۔
  • کیونکہ اَے بھائی ! مُجھے تیری مُحبّت سے بُہت خُوشی اور تسلّی ہُوئی اِس لِئے کہ تیرے سبب سے مُقدّسوں کے دِل تازہ ہُوئے ہیں۔
  • پس اگرچہ مُجھے مسِیح میں بڑی دِلیری تو ہے کہ تُجھے مُناسِب حُکم دُوں۔
  • مگر مُجھے یہ زِیادہ پسند ہے کہ مَیں بُوڑھا پَولُس بلکہ اِس وقت مسِیح یِسُوع کا قَیدی بھی ہو کر مُحبّت کی راہ سے اِلتماس کرُوں۔
  • سو اپنے فرزند اُنیسِمُس کی بابت جو قَید کی حالت میں مُجھ سے پَیدا ہُؤا تُجھ سے اِلتماس کرتا ہُوں۔
  • پہلے تو وہ کُچھ تیرے کام کا نہ تھا مگر اب تیرے اور میرے دونوں کے کام کا ہے۔
  • خُود اُسی کو یعنی اپنے کلیجے کے ٹُکڑے کو مَیں نے تیرے پاس واپس بھیجا ہے۔
  • اُس کو مَیں اپنے ہی پاس رکھنا چاہتا تھا تاکہ تیری طرف سے اِس قَید میں جو خُوشخبری کے باعِث ہے میری خِدمت کرے۔
  • لیکن تیری مرضی کے بغَیر مَیں نے کُچھ کرنا نہ چاہا تاکہ تیرا نیک کام لاچاری سے نہیں بلکہ خُوشی سے ہو۔
  • کیونکہ مُمکِن ہے کہ وہ تُجھ سے اِس لِئے تھوڑی دیر کے واسطے جُدا ہُؤا ہو کہ ہمیشہ تیرے پاس رہے۔
  • مگر اب سے غُلام کی طرح نہیں بلکہ غُلام سے بِہتر ہو کر یعنی اَیسے بھائی کی طرح رہے جو جِسم میں بھی اور خُداوند میں بھی میرا نہایت عزِیز ہو اور تیرا اِس سے بھی کہِیں زِیادہ۔
  • پس اگر تُو مُجھے شرِیک جانتا ہے تو اُسے اِس طرح قبُول کرنا جِس طرح مُجھے۔
  • اور اگر اُس نے تیرا کُچھ نُقصان کِیا ہے یا اُس پر تیرا کُچھ آتا ہے تو اُسے میرے نام لِکھ لے۔
  • مَیں پَولُس اپنے ہاتھ سے لِکھتا ہُوں کہ خُود ادا کرُوں گا اور اِس کے کہنے کی کُچھ حاجت نہیں کہ میرا قرض جو تُجھ پر ہے وہ تُو خُود ہے۔
  • اَے بھائی ! مَیں چاہتا ہُوں کہ مُجھے تیری طرف سے خُداوند میں خُوشی حاصِل ہو ۔ مسِیح میں میرے دِل کو تازہ کر۔
  • مَیں تیری فرمانبرداری کا یقِین کر کے تُجھے لِکھتا ہُوں اور جانتا ہُوں کہ جو کُچھ مَیں کہتا ہُوں تُو اُس سے بھی زِیادہ کرے گا۔
  • اِس کے سِوا میرے لِئے ٹھہرنے کی جگہ تیّار کر کیونکہ مُجھے اُمّید ہے کہ مَیں تُمہاری دُعاؤں کے وسِیلہ سے تُمہیں بخشا جاؤُں گا۔
  • اِپَفراس جو مسِیح یِسُوع میں میرے ساتھ قَید ہے۔
  • اور مرقس اور اَرِسترخُس اور دیما س اور لُوقا جو میرے ہم خِدمت ہیں تُجھے سلام کہتے ہیں۔
  • ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کا فضل تُمہاری رُوح پر ہوتا رہے ۔ آمِین۔
  • اگلے زمانہ میں خُدا نے باپ دادا سے حِصّہ بہ حِصّہ اور طرح بہ طرح نبِیوں کی معرفت کلام کر کے۔
  • اِس زمانہ کے آخِر میں ہم سے بیٹے کی معرفت کلام کِیا جِسے اُس نے سب چِیزوں کا وارِث ٹھہرایا اور جِس کے وسِیلہ سے اُس نے عالَم بھی پَیدا کِئے۔
  • وہ اُس کے جلال کا پرتَو اور اُس کی ذات کا نقش ہو کر سب چِیزوں کو اپنی قُدرت کے کلام سے سنبھالتا ہے ۔ وہ گُناہوں کو دھو کر عالَم ِبالا پر کِبریا کی د ہنی طرف جا بَیٹھا۔
  • اور فرِشتوں سے اِسی قدر بزُرگ ہو گیا جِس قدر اُس نے مِیراث میں اُن سے افضل نام پایا۔
  • کیونکہ فرِشتوں میں سے اُس نے کب کِسی سے کہا کہ تُو میرا بیٹا ہے ۔ آج تُو مُجھ سے پَیدا ہُؤا؟ اور پِھر یہ کہ مَیں اُس کا باپ ہُوں گا اور وہ میرا بیٹا ہو گا؟۔
  • اور جب پہلوٹھے کو دُنیا میں پِھر لاتا ہے تو کہتا ہے کہ خُدا کے سب فرِشتے اُسے سِجدہ کریں۔
  • اور فرِشتوں کی بابت یہ کہتا ہے کہ وہ اپنے فرِشتوں کوہوائیں اور اپنے خادِموں کو آگ کے شُعلے بناتا ہے۔
  • مگر بیٹے کی بابت کہتا ہے کہ اَے خُدا تیرا تخت ابدُالآبادرہے گا اور تیری بادشاہی کا عصا راستی کا عصا ہے۔
  • تُو نے راست بازی سے مُحبّت اور بدکاری سے عداوت رکھّی۔ اِسی سبب سے خُدا یعنی تیرے خُدا نے خُوشی کے تیل سے تیرے ساتِھیوں کی بہ نِسبت تُجھے زِیادہ مَسح کِیا۔
  • اور یہ کہ اَے خُداوند ! تُو نے اِبتدا میں زمِین کی نیو ڈالی اور آسمان تیرے ہاتھ کی کارِی گری ہیں۔
  • وہ نیست ہو جائیں گے مگر تُو باقی رہے گا اور وہ سب پَوشاک کی مانِند پُرانے ہو جائیں گے۔
  • تُو اُنہیں چادر کی طرح لپیٹے گا اور وہ پَوشاک کی طرح بدل جائیں گے مگر تُو وُہی ہے اور تیرے برس ختم نہ ہوں گے۔
  • لیکن اُس نے فرِشتوں میں سے کِسی کے بارے میں کب کہاکہ تُو میری د ہنی طرف بَیٹھ جب تک مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں تَلے کی چَوکی نہ کر دُوں؟۔
  • کیا وہ سب خِدمت گُذار رُوحیں نہیں جو نجات کی مِیراث پانے والوں کی خاطِر خِدمت کو بھیجی جاتی ہیں؟۔
  • اِس لِئے جو باتیں ہم نے سُنِیں اُن پر اَور بھی دِل لگا کر غَور کرنا چاہئے تاکہ بَہہ کر اُن سے دُور نہ چلے جائیں۔
  • کیونکہ جو کلام فرِشتوں کی معرفت فرمایا گیا تھا جب وہ قائِم رہا اور ہر قصُور اور نافرمانی کا ٹِھیک ٹِھیک بدلہ مِلا۔
  • تو اِتنی بڑی نجات سے غافِل رہ کر ہم کیوں کر بچ سکتے ہیں؟ جِس کا بیان پہلے خُداوند کے وسِیلہ سے ہُؤا اور سُننے والوں سے ہمیں پایہء ثبُوت کو پُہنچا۔
  • اور ساتھ ہی خُدا بھی اپنی مرضی کے مُوافِق نِشانوں اور عجِیب کاموں اور طرح طرح کے مُعجِزوں اور رُوحُ القُدس کی نِعمتوں کے ذرِیعہ سے اُس کی گواہی دیتا رہا۔
  • اُس نے اُس آنے والے جہان کو جِس کا ہم ذِکر کرتے ہیں فرِشتوں کے تابعِ نہیں کِیا۔
  • بلکہ کِسی نے کِسی مَوقع پر یہ بیان کِیا ہے کہ اِنسان کِیا چِیز ہے جو تُو اُس کا خیال کرتاہے؟ یا آدم زاد کیا ہے جو تُو اُس پر نِگاہ کرتا ہے؟۔
  • تُو نے اُسے فرِشتوں سے کُچھ ہی کم کِیا ۔ تُو نے اُس پر جلال اور عِزّت کا تاج رکھّا اور اپنے ہاتھوں کے کاموں پر اُسے اِختیار بخشا۔
  • تُو نے سب چِیزیں تابِع کر کے اُس کے پاؤں تلے کر دی ہیں۔ پس جِس صُورت میں اُس نے سب چِیزیں اُس کے تابِع کر دِیں تو اُس نے کوئی چِیز اَیسی نہ چھوڑی جو اُس کے تابِع نہ کی ہو مگر ہم اب تک سب چِیزیں اُس کے تابِع نہیں دیکھتے۔
  • البتّہ اُس کو دیکھتے ہیں جو فرِشتوں سے کُچھ ہی کم کِیا گیا یعنی یِسُوع کو کہ مَوت کا دُکھ سہنے کے سبب سے جلال اور عِزّت کا تاج اُسے پہنایا گیا ہے تاکہ خُدا کے فضل سے وہ ہر ایک آدمی کے لِئے مَوت کا مزہ چکھّے۔
  • کیونکہ جِس کے لِئے سب چِیزیں ہیں اور جِس کے وسِیلہ سے سب چِیزیں ہیں اُس کو یِہی مُناسِب تھا کہ جب بُہت سے بیٹوں کو جلال میں داخِل کرے تو اُن کی نجات کے بانی کو دُکھوں کے ذرِیعہ سے کامِل کر لے۔
  • اِس لِئے کہ پاک کرنے والا اور پاک ہونے والے سب ایک ہی اصل سے ہیں ۔ اِسی باعِث وہ اُنہیں بھائی کہنے سے نہیں شرماتا۔
  • چُنانچہ وہ فرماتا ہے کہ تیرا نام مَیں اپنے بھائِیوں سے بیان کرُوں گا ۔ کلِیسیا میں تیری حمد کے گِیت گاؤُں گا۔
  • اور پِھر یہ کہ مَیں اُس پر بھروسا رکھُّوں گا اور پِھر یہ کہ دیکھ مَیں اُن لڑکوں سمیت جِنہیں خُدا نے مُجھے دِیا۔
  • پس جِس صُورت میں کہ لڑکے خُون اور گوشت میں شرِیک ہیں تو وہ خُود بھی اُن کی طرح اُن میں شرِیک ہُؤا تاکہ مَوت کے وسِیلہ سے اُس کو جِسے مَوت پر قُدرت حاصِل تھی یعنی اِبلیس کو تباہ کر دے۔
  • اور جو عُمر بھر مَوت کے ڈر سے غُلامی میں گرِفتار رہے اُنہیں چُھڑا لے۔
  • کیونکہ واقِع میں وہ فرِشتوں کا نہیں بلکہ ابرہا م کی نسل کا ساتھ دیتا ہے۔
  • پس اُس کو سب باتوں میں اپنے بھائِیوں کی مانِند بننا لازِم ہُؤا تاکہ اُمّت کے گُناہوں کا کفّارہ دینے کے واسطے اُن باتوں میں جو خُدا سے عِلاقہ رکھتی ہیں ایک رَحم دِل اور دِیانت دار سردار کاہِن بنے۔
  • کیونکہ جِس صُورت میں اُس نے خُود ہی آزمایش کی حالت میں دُکھ اُٹھایا تو وہ اُن کی بھی مدد کر سکتا ہے جِن کی آزمایش ہوتی ہے۔
  • پس اَے پاک بھائِیو ! تُم جو آسمانی بُلاوے میں شرِیک ہو ۔ اُس رسُول اور سردار کاہِن یِسُو ع پر غَور کرو جِس کا ہم اِقرار کرتے ہیں۔
  • جو اپنے مُقرّر کرنے والے کے حق میں دِیانت دار تھا جِس طرح مُوسیٰ اُس کے سارے گھر میں تھا۔
  • کیونکہ وہ مُوسیٰ سے اِس قدر زیادہ عِزّت کے لائِق سمجھا گیا جِس قدر گھر کا بنانے والا گھر سے زِیادہ عِزّت دار ہوتا ہے۔
  • چُنانچہ ہر ایک گھر کا کوئی نہ کوئی بنانے والا ہوتا ہے مگر جِس نے سب چِیزیں بنائِیں وہ خُدا ہے۔
  • مُوسیٰ تو اُس کے سارے گھر میں خادِم کی طرح دِیانت دار رہا تاکہ آیندہ بیان ہونے والی باتوں کی گواہی دے۔
  • لیکن مسِیح بیٹے کی طرح اُس کے گھر کا مُختار ہے اور اُس کا گھر ہم ہیں بشرطیکہ اپنی دِلیری اور اُمّید کا فخر آخِر تک مضبُوطی سے قائِم رکھّیں۔
  • پس جِس طرح کہ رُوحُ القُدس فرماتا ہے اگر آج تُم اُس کی آواز سُنو۔
  • تو اپنے دِلوں کو سخت نہ کرو جِس طرح غُصّہ دِلانے کے وقت آزمایش کے دِن جنگل میں کِیا تھا۔
  • جہاں تُمہارے باپ دادا نے مُجھے جانچا اورآزمایا اور چالِیس برس تک میرے کام دیکھے۔
  • اِسی لِئے مَیں اُس پُشت سے ناراض ہُؤا اور کہا کہ اِن کے دِل ہمیشہ گُمراہ ہوتے رہتے ہیں اور اِنہوں نے میری راہوں کو نہیں پہچانا۔
  • چُنانچہ مَیں نے اپنے غضب میں قَسم کھائی کہ یہ میرے آرام میں داخِل نہ ہونے پائیں گے۔
  • اَے بھائِیو ! خبردار! تُم میں سے کِسی کا اَیسا بُرا اور بے اِیمان دِل نہ ہو جو زِندہ خُدا سے پِھر جائے۔
  • بلکہ جِس روز تک آج کا دِن کہا جاتا ہے ہر روز آپس میں نصِیحت کِیا کرو تاکہ تُم میں سے کوئی گُناہ کے فرِیب میں آ کر سخت دِل نہ ہو جائے۔
  • کیونکہ ہم مسِیح میں شرِیک ہُوئے ہیں بشرطیکہ اپنے اِبتدائی بھروسے پر آخِر تک مضبُوطی سے قائِم رہیں۔
  • چُنانچہ کہا جاتا ہے کہ اگر آج تُم اُس کی آوازسُنو تو اپنے دِلوں کو سخت نہ کرو جِس طرح کہ غُصّہ دِلانے کے وقت کِیا تھا۔
  • کِن لوگوں نے آواز سُن کر غُصّہ دِلایا؟ کیا اُن سب نے نہیں جو مُوسیٰ کے وسِیلہ سے مِصر سے نِکلے تھے؟۔
  • اور وہ کِن لوگوں سے چالِیس برس تک ناراض رہا؟ کیا اُن سے نہیں جِنہوں نے گُناہ کِیا اور اُن کی لاشیں بیابان میں پڑی رہِیں؟۔
  • اور کِن کی بابت اُس نے قَسم کھائی کہ وہ میرے آرام میں داخِل نہ ہونے پائیں گے سِوا اُن کے جِنہوں نے نافرمانی کی؟۔
  • غرض ہم دیکھتے ہیں کہ وہ بے اِیمانی کے سبب سے داخِل نہ ہو سکے۔
  • پس جب اُس کے آرام میں داخِل ہونے کا وعدہ باقی ہے تو ہمیں ڈرنا چاہیے ۔ اَیسا نہ ہو کہ تُم میں سے کوئی رہا ہُؤا معلُوم ہو۔
  • کیونکہ ہمیں بھی اُن ہی کی طرح خُوشخبری سُنائی گئی لیکن سُنے ہُوئے کلام نے اُن کو اِس لِئے کُچھ فائِدہ نہ دِیا کہ سُننے والوں کے دِلوں میں اِیمان کے ساتھ نہ بَیٹھا۔
  • اور ہم جو اِیمان لائے اُس آرام میں داخِل ہوتے ہیں جِس طرح اُس نے کہا کہ مَیں نے اپنے غضب میں قَسم کھائی ۔ کہ یہ میرے آرام میں داخِل نہ ہونے پائیں گے ۔ گو بنایِ عالم کے وقت اُس کے کام ہو چُکے تھے۔
  • چُنانچہ اُس نے ساتویں دِن کی بابت کِسی مَوقع پر اِس طرح کہا ہے کہ خُدا نے اپنے سب کاموں کو پُورا کر کے ساتویں دِن آرام کِیا۔
  • اور پِھر اِس مقام پر ہے کہ وہ میرے آرام میں داخِل نہ ہونے پائیں گے۔
  • پس جب یہ بات باقی ہے کہ بعض اُس آرام میں داخِل ہوں اور جِن کو پہلے خُوشخبری سُنائی گئی تھی وہ نافرمانی کے سبب سے داخِل نہ ہُوئے۔
  • تو پِھر ایک خاص دِن ٹھہرا کر اِتنی مُدّت کے بعد داؤد کی کِتاب میں اُسے آج کا دِن کہتا ہے جَیسا پیشتر کہا گیا کہ اگر آج تُم اُس کی آوازسُنو تو اپنے دِلوں کو سخت نہ کرو۔
  • اور اگر یشُو ع نے اُنہیں آرام میں داخِل کِیا ہوتا تو وہ اُس کے بعد دُوسرے دِن کا ذِکر نہ کرتا۔
  • پس خُدا کی اُمّت کے لِئے سَبت کا آرام باقی ہے۔
  • کیونکہ جو اُس کے آرام میں داخِل ہُؤا اُس نے بھی خُدا کی طرح اپنے کاموں کو پُورا کر کے آرام کِیا۔
  • پس آؤ ہم اُس آرام میں داخِل ہونے کی کوشِش کریں تاکہ اُن کی طرح نافرمانی کر کے کوئی شخص گِر نہ پڑے۔
  • کیونکہ خُدا کا کلام زِندہ اور مُؤثِر اور ہر ایک دو دھاری تلوار سے زِیادہ تیز ہے اور جان اور رُوح اور بند بند اورگُودے کو جُدا کر کے گُذر جاتا ہے اور دِل کے خیالوں اور اِرادوں کو جانچتا ہے۔
  • اور اُس سے مخلُوقات کی کوئی چِیز چُھپی نہیں بلکہ جِس سے ہم کو کام ہے اُس کی نظروں میں سب چِیزیں کھلی اور بے پردہ ہیں۔
  • پس جب ہمارا ایک اَیسا بڑا سردار کاہِن ہے جو آسمانوں سے گُذر گیا یعنی خُدا کا بیٹا یِسُو ع تو آؤ ہم اپنے اِقرار پر قائِم رہیں۔
  • کیونکہ ہمارا اَیسا سردار کاہِن نہیں جو ہماری کمزورِیوں میں ہمارا ہمدرد نہ ہو سکے بلکہ وہ سب باتوں میں ہماری طرح آزمایا گیا تَو بھی بے گُناہ رہا۔
  • پس آؤ ہم فضل کے تخت کے پاس دِلیری سے چلیں تاکہ ہم پر رَحم ہو اور وہ فضل حاصِل کریں جو ضرُورت کے وقت ہماری مدد کرے۔
  • کیونکہ ہر سردار کاہِن آدمِیوں میں سے مُنتخب ہو کر آدمِیوں ہی کے لِئے اُن باتوں کے واسطے مُقرّر کِیا جاتا ہے جو خُدا سے عِلاقہ رکھتی ہیں تاکہ نذریں اور گُناہوں کی قُربانِیاں گُذرانے۔
  • اور وہ نادانوں اور گُمراہوں سے نرمی کے ساتھ پیش آنے کے قابِل ہوتا ہے اِس لِئے کہ وہ خُود بھی کمزوری میں مُبتلا رہتا ہے۔
  • اور اِسی سبب سے اُس پر فرض ہے کہ گُناہوں کی قُربانی جِس طرح اُمّت کی طرف سے گُذرانے اُسی طرح اپنی طرف سے بھی چڑھائے۔
  • اور کوئی شخص اپنے آپ یہ عِزّت اِختیار نہیں کرتا جب تک ہارُو ن کی طرح خُدا کی طرف سے بُلایا نہ جائے۔
  • اِسی طرح مسِیح نے بھی سردار کاہِن ہونے کی بزُرگی اپنے تئِیں نہیں دی بلکہ اُسی نے دی جِس نے اُس سے کہا تھا کہ تُومیرا بیٹا ہے۔ آج تُو مُجھ سے پَیدا ہُؤا۔
  • چُنانچہ وہ دُوسرے مقام پر بھی کہتا ہے کہ تُومَلکِ صِد ق کے طور پر ابد تک کاہِن ہے۔
  • اُس نے اپنی بشرِیّت کے دِنوں میں زور زور سے پُکار کر اور آنسُو بہا بہا کر اُسی سے دُعائیں اور اِلتجائیں کِیں جو اُس کو مَوت سے بچا سکتا تھا اور خُدا ترسی کے سبب سے اُس کی سُنی گئی۔
  • اور باوُجُود بیٹا ہونے کے اُس نے دُکھ اُٹھا اُٹھا کر فرمانبرداری سِیکھی۔
  • اور کامِل بن کر اپنے سب فرمانبرداروں کے لِئے ابدی نجات کا باعِث ہُؤا۔
  • اور اُسے خُدا کی طرف سے مَلکِ صِد ق کے طَور کے سردار کاہِن کا خِطاب مِلا۔
  • اِس کے بارے میں ہمیں بُہت سی باتیں کہنا ہے جِن کا سمجھانا مُشکِل ہے اِس لِئے کہ تُم اُونچا سُننے لگے ہو۔
  • وقت کے خیال سے تو تُمہیں اُستاد ہونا چاہیئے تھا مگراب اِس بات کی حاجِت ہے کہ کوئی شخص خُدا کے کلام کے اِبتدائی اصُول تُمہیں پِھر سِکھائے اور سخت غِذا کی جگہ تُمہیں دُودھ پِینے کی حاجِت پڑ گئی۔
  • کیونکہ دُودھ پِیتے ہُوئے کو راست بازی کے کلام کا تجربہ نہیں ہوتا اِس لِئے کہ وہ بچّہ ہے۔
  • اور سخت غِذا پُوری عُمر والوں کے لِئے ہوتی ہے جِن کے حواس کام کرتے کرتے نیک و بد میں اِمتِیاز کرنے کے لِئے تیز ہو گئے ہیں۔
  • پس آؤ مسِیح کی تعلِیم کی اِبتدائی باتیں چھوڑ کر کمال کی طرف قدم بڑھائیں اور مُردہ کاموں سے تَوبہ کرنے اور خُدا پر اِیمان لانے کی۔
  • اور بپتِسموں اور ہاتھ رکھنے اور مُردوں کے جی اُٹھنے اور ابدی عدالت کی تعلِیم کی بُنیاد دوبارہ نہ ڈالیں۔
  • اور خُدا چاہے تو ہم یِہی کریں گے۔
  • کیونکہ جِن لوگوں کے دِل ایک بار رَوشن ہو گئے اور وہ آسمانی بخشِش کا مزہ چَکھ چُکے اور رُوحُ القُدس میں شرِیک ہو گئے۔
  • اور خُدا کے عُمدہ کلام اور آیندہ جہان کی قُوّتوں کا ذائِقہ لے چُکے۔
  • اگر وہ برگشتہ ہو جائیں تو اُنہیں تَوبہ کے لِئے پِھر نیا بنانا نامُمکِن ہے اِس لِئے کہ وہ خُدا کے بیٹے کو اپنی طرف سے دوبارہ مصلُوب کر کے علانِیہ ذلِیل کرتے ہیں۔
  • کیونکہ جو زمِین اُس بارِش کا پانی پی لیتی ہے جو اُس پر بار بار ہوتی ہے اور اُن کے لِئے کار آمد سبزی پَیدا کرتی ہے جِن کی طرف سے اُس کی کاشت بھی ہوتی ہے وہ خُدا کی طرف سے برکت پاتی ہے۔
  • اور اگر جھاڑِیاں اور اُونٹ کٹارے اُگاتی ہے تو نامقبُول اور قرِیب ہے کہ لَعنتی ہو اور اُس کا انجام جَلایا جانا ہے۔
  • لیکن اَے عزِیزو! اگرچہ ہم یہ باتیں کہتے ہیں تَو بھی تُمہاری نِسبت اِن سے بِہتر اور نجات والی باتوں کا یقِین کرتے ہیں۔
  • اِس لِئے کہ خُدا بے اِنصاف نہیں جو تُمہارے کام اور اُس مُحبّت کو بُھول جائے جو تُم نے اُس کے نام کے واسطے اِس طرح ظاہِر کی کہ مُقدّسوں کی خِدمت کی اور کر رہے ہو۔
  • اور ہم اِس بات کے آرزُو مند ہیں کہ تُم میں سے ہر شخص پُوری اُمّید کے واسطے آخِر تک اِسی طرح کوشِش ظاہِر کرتا رہے۔
  • تاکہ تُم سُست نہ ہو جاؤ بلکہ اُن کی مانِند بنو جو اِیمان اور تحمُّل کے باعِث وعدوں کے وارِث ہوتے ہیں۔
  • چُنانچہ جب خُدا نے ابرہا م سے وعدہ کرتے وقت قَسم کھانے کے واسطے کِسی کو اپنے سے بڑا نہ پایا تو اپنی ہی قَسم کھا کر۔
  • فرمایا کہ یقِیناً مَیں تُجھے برکتوں پر برکتیں بخشُوں گا اور تیری اَولاد کو بُہت بڑھاؤں گا۔
  • اوراِس طرح صبر کر کے اُس نے وعدہ کی ہُوئی چِیز کو حاصِل کِیا۔
  • آدمی تو اپنے سے بڑے کی قَسم کھایا کرتے ہیں اور اُن کے ہر قضِیّہ کا آخِری ثبُوت قَسم سے ہوتا ہے۔
  • اِس لِئے جب خُدا نے چاہا کہ وعدہ کے وارِثوں پر اَور بھی صاف طَور سے ظاہِر کرے کہ میرا اِرادہ بدل نہیں سکتا تو قَسم کو درمِیان میں لایا۔
  • تاکہ دو بے تبدِیل چِیزوں کے باعِث جِن کے بارے میں خُدا کا جُھوٹ بولنا مُمکِن نہیں ہماری پُختہ طَور سے دِلجمعی ہو جائے جو پناہ لینے کو اِس لِئے دَوڑے ہیں کہ اُس اُمّید کو جو سامنے رکھّی ہُوئی ہے قبضہ میں لائیں۔
  • وہ ہماری جان کا اَیسا لنگر ہے جو ثابِت اور قائِم رہتا ہے اور پردہ کے اندر تک بھی پُہنچتا ہے۔
  • جہاں یِسُو ع ہمیشہ کے لِئے مَلکِ صِد ق کے طَور پر سردار کاہِن بن کر ہماری خاطِر پیشرَو کے طَور پر داخِل ہُؤا ہے۔
  • اور یہ مَلکِ صِد ق سالِم کا بادشاہ ۔ خدا تعالیٰ کا کاہِن ہمیشہ کاہِن رہتا ہے ۔ جب ابرہا م بادشاہوں کو قتل کر کے واپس آتا تھا تو اِسی نے اُس کا اِستِقبال کِیا اور اُس کے لِئے برکت چاہی۔
  • اِسی کو ابرہا م نے سب چِیزوں کی دَہ یکی دی ۔ یہ اوّل تو اپنے نام کے معنی کے مُوافِق راست بازی کا بادشاہ ہے اور پِھر سالِم یعنی صُلح کا بادشاہ۔
  • یہ بے باپ بے ماں بے نَسب نامہ ہے ۔ نہ اُس کی عُمر کا شرُوع نہ زِندگی کا آخِر بلکہ خُدا کے بیٹے کے مُشابِہ ٹھہرا۔
  • پس غَور کرو کہ یہ کَیسا بزُرگ تھا جِس کو قَوم کے بزُرگ ابرہا م نے لُوٹ کے عُمدہ سے عُمدہ مال کی دَہ یکی دی۔
  • اب لاوی کی اَولاد میں سے جو کہانت کا عُہدہ پاتے ہیں اُن کو حُکم ہے کہ اُمّت یعنی اپنے بھائِیوں سے اگرچہ وہ ابرہا م ہی کی صُلب سے پَیدا ہُوئے ہوں شرِیعت کے مُطابِق دَہ یکی لیں۔
  • مگر جِس کا نسب اُن سے جُدا ہے اُس نے ابرہا م سے دَہ یکی لی اور جِس سے وعدے کِئے گئے تھے اُس کے لِئے برکت چاہی۔
  • اور اِس میں کلام نہیں کہ چھوٹا بڑے سے برکت پاتا ہے۔
  • اور یہاں تو مَرنے والے آدمی دَہ یکی لیتے ہیں مگر وہاں وُہی لیتا ہے جِس کے حق میں گواہی دی جاتی ہے کہ زِندہ ہے۔
  • پس ہم کہہ سکتے ہیں کہ لاو ی نے بھی جو دَہ یکی لیتا ہے ابرہا م کے ذرِیعہ سے دَہ یکی دی۔
  • اِس لِئے کہ جِس وقت مَلکِ صِد ق نے ابرہا م کا اِستِقبال کِیا تھا وہ اُس وقت تک اپنے باپ کی صُلب میں تھا۔
  • پس اگر بنی لاوی کی کہانت سے کامِلِیّت حاصِل ہوتی (کیونکہ اُسی کی ماتحتی میں اُمّت کو شرِیعت مِلی تھی) تو پِھر کیا حاجِت تھی کہ دُوسرا کاہِن مَلکِ صِد ق کے طَور کا پَیدا ہو اور ہارُو ن کے طرِیقہ کا نہ گِنا جائے؟۔
  • اور جب کہانت بدل گئی تو شرِیعت کا بھی بدلنا ضرُور ہے۔
  • کیونکہ جِس کی بابت یہ باتیں کہی جاتی ہیں وہ دُوسرے قبِیلہ میں شامِل ہے جِس میں سے کِسی نے قُربان گاہ کی خِدمت نہیں کی۔
  • چُنانچہ ظاہِر ہے کہ ہمارا خُداوند یہُودا ہ میں سے پَیدا ہُؤا اور اِس فِرقہ کے حق میں مُوسیٰ نے کہانت کا کُچھ ذِکر نہیں کِیا۔
  • اور جب مَلکِ صِد ق کی مانِند ایک اَور اَیسا کاہِن پَیدا ہونے والا تھا۔
  • جو جِسمانی احکام کی شرِیعت کے مُوافِق نہیں بلکہ غَیرفانی زِندگی کی قُوّت کے مُطابِق مُقرّر ہو تو ہمارا دعویٰ اَور بھی صاف ظاہِر ہو گیا۔
  • کیونکہ اُس کے حق میں یہ گواہی دی گئی ہے کہ تُو مَلکِ صِد ق کے طَور پر ابد تک کاہِن ہے۔
  • غرض پہلا حُکم کمزور اور بے فائِدہ ہونے کے سبب سے منسُوخ ہو گیا۔
  • (کیونکہ شرِیعت نے کِسی چِیز کو کامِل نہیں کِیا) اور اُس کی جگہ ایک بِہتر اُمّید رکھّی گئی جِس کے وسِیلہ سے ہم خُدا کے نزدِیک جا سکتے ہیں۔
  • اور چُونکہ مسِیح کا تقرُّر بغیر قَسم کے نہ ہُؤا۔
  • (کیونکہ وہ تو بغَیر قَسم کے کاہِن مُقرّر ہُوئے ہیں مگر یہ قَسم کے ساتھ اُس کی طرف سے ہُؤا جِس نے اُس کی بابت کہاکہ خُداوند نے قَسم کھائی ہے اور اُس سے پِھرے گانہیں کہ تُو ابد تک کاہِن ہے)۔
  • اِس لِئے یِسُو ع ایک بِہتر عہد کا ضامِن ٹھہرا۔
  • اور چُونکہ مَوت کے سبب سے قائِم نہ رہ سکتے تھے اِس لِئے وہ تو بُہت سے کاہِن مُقرّر ہُوئے۔
  • مگر چُونکہ یہ ابد تک قائِم رہنے والا ہے اِس لِئے اِس کی کہانت لازوال ہے۔
  • اِسی لِئے جو اُس کے وسِیلہ سے خُدا کے پاس آتے ہیں وہ اُنہیں پُوری پُوری نجات دے سکتا ہے کیونکہ وہ اُن کی شفاعت کے لِئے ہمیشہ زِندہ ہے۔
  • چُنانچہ اَیسا ہی سردار کاہِن ہمارے لائِق بھی تھا جو پاک اور بے رِیا اور بے داغ ہو اور گُنہگاروں سے جُدا اور آسمانوں سے بُلند کِیا گیا ہو۔
  • اور اُن سردار کاہِنوں کی مانِند اِس کامُحتاج نہ ہو کہ ہر روز پہلے اپنے گُناہوں اور پِھر اُمّت کے گُناہوں کے واسطے قُربانِیاں چڑھائے کیونکہ اِسے وہ ایک ہی بار کر گُذرا جِس وقت اپنے آپ کو قُربان کِیا۔
  • اِس لِئے کہ شرِیعت تو کمزور آدمِیوں کو سردار کاہِن مُقرّر کرتی ہے مگر اُس قَسم کا کلام جو شرِیعت کے بعد کھائی گئی اُس بیٹے کو مُقرّر کرتا ہے جو ہمیشہ کے لِئے کامِل کِیا گیا ہے۔
  • اب جو باتیں ہم کہہ رہے ہیں اُن میں سے بڑی بات یہ ہے کہ ہمارا اَیسا سردار کاہِن ہے جو آسمانوں پر کِبریا کے تخت کی د ہنی طرف جا بَیٹھا۔
  • اور مَقدِس اور اُس حقِیقی خَیمہ کا خادِم ہے جِسے خُداوند نے کھڑا کِیا ہے نہ کہ اِنسان نے۔
  • اور چُونکہ ہر سردار کاہِن نذریں اور قُربانِیاں گُذراننے کے واسطے مُقرّر ہوتا ہے اِس لِئے ضرُور ہُؤا کہ اِس کے پاس بھی گُذراننے کو کُچھ ہو۔
  • اور اگر وہ زمِین پر ہوتا تو ہرگِز کاہِن نہ ہوتا اِس لِئے کہ شرِیعت کے مُوافِق نذر گُذراننے والے مَوجُود ہیں۔
  • جو آسمانی چِیزوں کی نقل اور عکس کی خِدمت کرتے ہیں چُنانچہ جب مُوسیٰ خَیمہ بنانے کو تھا تو اُسے یہ ہدایت ہُوئی کہ دیکھ! جو نمُونہ تُجھے پہاڑ پر دِکھایا گیا تھا اُسی کے مُطابِق سب چِیزیں بنانا۔
  • مگر اب اُس نے اِس قدر بِہتر خِدمت پائی جِس قدر اُس بِہتر عہد کا درمِیانی ٹھہرا جو بِہتر وعدوں کی بُنیاد پر قائِم کِیا گیا ہے۔
  • کیونکہ اگر پہلا عہد بے نقص ہوتا تو دُوسرے کے لِئے مَوقع نہ ڈُھونڈا جاتا۔
  • پس وہ اُن کے نقص بتا کر کہتا ہے کہ خُداوند فرماتا ہے دیکھ! وہ دِن آتے ہیں کہ مَیں اِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے گھرانے سے ایک نیا عہد باندُھوں گا۔
  • یہ اُس عہد کی مانِند نہ ہو گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے اُس دِن باندھا تھا جب مُلکِ مِصر سے نِکال لانے کے لِئے اُن کا ہاتھ پکڑا تھا۔ اِس واسطے کہ وہ میرے عہد پر قائِم نہیں رہے اور خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں نے اُن کی طرف کُچھ توُّجہ نہ کی۔
  • پِھر خُداوند فرماتا ہے کہ جو عہد اِسرا ئیل کے گھرانے سے اُن دِنوں کے بعد باندُھوں گا وہ یہ ہے کہ مَیں اپنے قانُون اُن کے ذِہن میں ڈالوں گا اور اُن کے دِلوں پرلِکھوں گا اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اور وہ میری اُمّت ہوں گے۔
  • اور ہر شخص اپنے ہم وطن اور اپنے بھائی کو یہ تعلِیم نہ دے گاکہ تُو خُداوند کو پہچان کیونکہ چھوٹے سے بڑے تک سب مُجھے جان لیں گے۔
  • اِس لِئے کہ مَیں اُن کی ناراستِیوں پر رَحم کرُوں گا اور اُن کے گُناہوں کو پِھر کبھی یاد نہ کرُوں گا۔
  • جب اُس نے نیا عہد کہا تو پہلے کو پُرانا ٹھہرایا اور جو چِیز پُرانی اور مُدّت کی ہو جاتی ہے وہ مِٹنے کے قرِیب ہوتی ہے۔
  • غرض پہلے عہد میں بھی عِبادت کے احکام تھے اور اَیسا مَقدِس جو دُنیَوی تھا۔
  • یعنی ایک خَیمہ بنایا گیا تھا ۔ اگلے میں چراغ دان اور میز اور نذر کی روٹِیاں تِھیں اور اُسے پاک مکان کہتے ہیں۔
  • اور دُوسرے پردہ کے پِیچھے وہ خَیمہ تھا جِسے پاک ترِین کہتے ہیں۔
  • اُس میں سونے کا عُود سوز اور چاروں طرف سونے سے منڈھا ہُؤا عہد کا صندُوق تھا ۔ اِس میں مَنّ سے بھرا ہُؤا ایک سونے کا مرتبان اور پُھولا پَھلا ہُؤا ہارُو ن کا عَصا اور عہد کی تختِیاں تِھیں۔
  • اور اُس کے اُوپر جلال کے کرُّوبی تھے جو کفّارہ گاہ پر سایہ کرتے تھے ۔ اِن باتوں کے مُفصّل بیان کرنے کا یہ مَوقع نہیں۔
  • جب یہ چِیزیں اِس طرح بن چُکِیں تو پہلے خَیمہ میں تو کاہِن ہر وقت داخِل ہوتے اور عِبادت کا کام انجام دیتے ہیں۔
  • مگر دُوسرے میں صِرف سردار کاہِن ہی سال بھر میں ایک بار جاتا ہے اوربغَیر خُون کے نہیں جاتا جِسے اپنے واسطے اور اُمّت کی بُھول چُوک کے واسطے گُذرانتا ہے۔
  • اِس سے رُوحُ القُدس کا یہ اِشارہ ہے کہ جب تک پہلا خَیمہ کھڑا ہے پاک مکان کی راہ ظاہِر نہیں ہُوئی۔
  • وہ خَیمہ مَوجُودہ زمانہ کے لِئے ایک مِثال ہے اور اِس کے مُطابِق اَیسی نذریں اور قُربانِیاں گُذرانی جاتی تِھیں جو عِبادت کرنے والے کو دِل کے اِعتبار سے کامِل نہیں کر سکتِیں۔
  • اِس لِئے کہ وہ صِرف کھانے پِینے اور طرح طرح کے غُسلوں کی بِنا پر جِسمانی احکام ہیں جو اِصلاح کے وقت تک مُقرّر کِئے گئے ہیں۔
  • لیکن جب مسِیح آیندہ کی اچھّی چِیزوں کا سردار کاہِن ہو کر آیا تو اُس بزُرگ تر اور کامِل تر خَیمہ کی راہ سے جو ہاتھوں کا بنا ہُؤا یعنی اِس دُنیا کا نہیں۔
  • اور بکروں اور بچھڑوں کا خُون لے کر نہیں بلکہ اپنا ہی خُون لے کر پاک مکان میں ایک ہی بار داخِل ہو گیا اور ابدی خلاصی کرائی۔
  • کیونکہ جب بکروں اور بَیلوں کے خُون اور گائے کی راکھ ناپاکوں پر چِھڑکے جانے سے ظاہِری پاکِیزگی حاصِل ہوتی ہے۔
  • تو مسِیح کا خُون جِس نے اپنے آپ کو ازلی رُوح کے وسِیلہ سے خُدا کے سامنے بے عَیب قُربان کر دِیا تُمہارے دِلوں کو مُردہ کاموں سے کیوں نہ پاک کرے گاتاکہ زِندہ خُدا کی عِبادت کریں۔
  • اور اِسی سبب سے وہ نئے عہد کا درمِیانی ہے تاکہ اُس مَوت کے وسِیلہ سے جو پہلے عہد کے وقت کے قصُوروں کی مُعافی کے لِئے ہُوئی ہے بُلائے ہُوئے لوگ وعدہ کے مُطابِق ابدی مِیراث کو حاصِل کریں۔
  • کیونکہ جہاں وصِیّت ہے وہاں وصِیّت کرنے والے کی مَوت بھی ثابِت ہونا ضرُور ہے۔
  • اِس لِئے کہ وصِیّت مَوت کے بعد ہی جاری ہوتی ہے اور جب تک وصِیّت کرنے والا زِندہ رہتا ہے اُس کا اِجرا نہیں ہوتا۔
  • اِسی لِئے پہلا عہد بھی بغَیر خُون کے نہیں باندھا گیا۔
  • چُنانچہ جب مُوسیٰ تمام اُمّت کو شرِیعت کا ہر ایک حُکم سُنا چُکا تو بچھڑوں اور بکروں کا خُون لے کر پانی اور لال اُون اور زُوفا کے ساتھ اُس کِتاب اور تمام اُمّت پر چِھڑک دِیا۔
  • اور کہا کہ یہ اُس عہد کا خُون ہے جِس کا حُکم خُدا نے تُمہارے لِئے دِیا ہے۔
  • اور اِسی طرح اُس نے خَیمہ اور عِبادت کی تمام چِیزوں پر خُون چِھڑکا۔
  • اور تقرِیباً سب چِیزیں شرِیعت کے مُطابِق خُون سے پاک کی جاتی ہیں اور بغَیر خُون بہائے مُعافی نہیں ہوتی۔
  • پس ضرُور تھا کہ آسمانی چِیزوں کی نقلیں تو اِن کے وسِیلہ سے پاک کی جائیں مگر خُود آسمانی چِیزیں اِن سے بِہتر قُربانِیوں کے وسِیلہ سے۔
  • کیونکہ مسِیح اُس ہاتھ کے بنائے ہُوئے پاک مکان میں داخِل نہیں ہُؤا جو حقِیقی پاک مکان کا نمُونہ ہے بلکہ آسمان ہی میں داخِل ہُؤا تاکہ اب خُدا کے رُوبرُو ہماری خاطِر حاضِر ہو۔
  • یہ نہیں کہ وہ اپنے آپ کو بار بار قُربان کرے جِس طرح سردار کاہِن پاک مکان میں ہر سال دُوسرے کا خُون لے کر جاتا ہے۔
  • ورنہ بِنایِ عالَم سے لے کر اُس کو بار بار دُکھ اُٹھانا ضرُور ہوتا مگر اب زمانوں کے آخِر میں ایک بار ظاہِر ہُؤا تاکہ اپنے آپ کو قُربان کرنے سے گُناہ کو مِٹا دے۔
  • اور جِس طرح آدمِیوں کے لِئے ایک بار مَرنا اور اُس کے بعد عدالت کا ہونا مُقرّر ہے۔
  • اُسی طرح مسِیح بھی ایک بار بُہت لوگوں کے گُناہ اُٹھانے کے لِئے قُربان ہو کر دُوسری بار بغَیر گُناہ کے نجات کے لِئے اُن کو دِکھائی دے گا جو اُس کی راہ دیکھتے ہیں۔
  • کیونکہ شرِیعت جِس میں آیندہ کی اچھّی چِیزوں کا عکس ہے اور اُن چِیزوں کی اصلی صُورت نہیں اُن ایک ہی طرح کی قُربانِیوں سے جو ہر سال بِلاناغہ گُذرانی جاتی ہیں پاس آنے والوں کو ہرگِز کامِل نہیں کر سکتی۔
  • ورنہ اُن کا گُذراننا مَوقُوف نہ ہو جاتا؟ کیونکہ جب عِبادت کرنے والے ایک بار پاک ہو جاتے تو پِھر اُن کا دِل اُنہیں گُنہگار نہ ٹھہراتا۔
  • بلکہ وہ قُربانِیاں سال بہ سال گُناہوں کو یاد دِلاتی ہیں۔
  • کیونکہ مُمکِن نہیں کہ بَیلوں اور بکروں کا خُون گُناہوں کو دُور کرے۔
  • اِسی لِئے وہ دُنیا میں آتے وقت کہتا ہے کہ تُو نے قُربانی اور نذر کو پسند نہ کِیا ۔ بلکہ میرے لِئے ایک بدن تیّار کِیا۔
  • پُوری سوختنی قُربانِیوں اور گُناہ کی قُربانِیوں سے تُو خُوش نہ ہُؤا۔
  • اُس وقت مَیں نے کہا کہ دیکھ! مَیں آیا ہُوں۔ (کِتاب کے ورقوں میں میری نِسبت لِکھا ہُؤا ہے) تاکہ اَے خُدا! تیری مرضی پُوری کرُوں۔
  • اُوپر تو وہ فرماتا ہے کہ نہ تُو نے قُربانیوں اور نذروں اور پُوری سوختنی قُربانِیوں اور گُناہ کی قُربانِیوں کو پسند کِیا اور نہ اُن سے خُوش ہُؤا حالانکہ وہ قُربانِیاں شرِیعت کے مُوافِق گُذرانی جاتی ہیں۔
  • اور پِھر یہ کہتا ہے کہ دیکھ مَیں آیا ہُوں تاکہ تیری مرضی پُوری کرُوں ۔ غرض وہ پہلے کو مَوقُوف کرتا ہے تاکہ دُوسرے کو قائِم کرے۔
  • اُسی مرضی کے سبب سے ہم یِسُوع مسِیح کے جِسم کے ایک ہی بار قُربان ہونے کے وسِیلہ سے پاک کِئے گئے ہیں۔
  • اور ہر ایک کاہِن تو کھڑا ہو کر ہر روز عِبادت کرتا ہے اور ایک ہی طرح کی قُربانِیاں بار بار گُذرانتا ہے جو ہرگِز گُناہوں کو دُور نہیں کر سکتِیں۔
  • لیکن یہ شخص ہمیشہ کے لِئے گُناہوں کے واسطے ایک ہی قُربانی گُذران کر خُدا کی د ہنی طرف جا بَیٹھا۔
  • اور اُسی وقت سے مُنتظِر ہے کہ اُس کے دُشمن اُس کے پاؤں تلے کی چَوکی بنیں۔
  • کیونکہ اُس نے ایک ہی قُربانی چڑھانے سے اُن کو ہمیشہ کے لِئے کامِل کر دِیا ہے جو پاک کِئے جاتے ہیں۔
  • اور رُوحُ القُدس بھی ہم کو یِہی بتاتا ہے کیونکہ یہ کہنے کے بعد کہ۔
  • خُداوند فرماتاہے جو عہد مَیں اُن دِنوں کے بعد اُن سے باندھُوں گاوہ یہ ہے کہ مَیں اپنے قانُون اُن کے دِلوں پر لِکھُوں گا اور اُن کے ذِہن میں ڈالُوں گا۔
  • پِھر وہ یہ کہتاہے کہ اُن کے گُناہوں اور بے دِینِیوں کو پِھر کبھی یاد نہ کرُوں گا۔
  • اور جب اِن کی مُعافی ہو گئی ہے تو پِھر گُناہ کی قُربانی نہیں رہی۔
  • پس اَے بھائِیو ! چُونکہ ہمیں یِسُوع کے خُون کے سبب سے اُس نئی اور زِندہ راہ سے پاک مکان میں داخِل ہونے کی دِلیری ہے۔
  • جو اُس نے پردہ یعنی اپنے جِسم میں سے ہو کر ہمارے واسطے مخصُوص کی ہے۔
  • اور چُونکہ ہمارا اَیسا بڑا کاہِن ہے جو خُدا کے گھر کا مُختار ہے۔
  • تو آؤ ہم سچّے دِل اور پُورے اِیمان کے ساتھ اور دِل کے اِلزام کو دُور کرنے کے لِئے دِلوں پر چِھینٹے لے کر اور بدن کو صاف پانی سے دُھلوا کر خُدا کے پاس چلیں۔
  • اور اپنی اُمّید کے اِقرار کو مضبُوطی سے تھامے رہیں کیونکہ جِس نے وعدہ کِیا ہے وہ سچّا ہے۔
  • اور مُحبّت اور نیک کاموں کی ترغِیب دینے کے لِئے ایک دُوسرے کا لِحاظ رکھّیں۔
  • اور ایک دُوسرے کے ساتھ جمع ہونے سے باز نہ آئیں جَیسا بعض لوگوں کا دستُور ہے بلکہ ایک دُوسرے کو نصِیحت کریں اور جِس قدر اُس دِن کو نزدِیک ہوتے ہُوئے دیکھتے ہو اُسی قدر زِیادہ کِیا کرو۔
  • کیونکہ حق کی پہچان حاصِل کرنے کے بعد اگر ہم جان بُوجھ کر گُناہ کریں تو گُناہوں کی کوئی اَور قُربانی باقی نہیں رہی۔
  • ہاں عدالت کا ایک ہَولناک اِنتِظار اور غضب ناک آتِش باقی ہے جو مُخالِفوں کو کھا لے گی۔
  • جب مُوسیٰ کی شرِیعت کا نہ ماننے والا دو یا تِین شخصوں کی گواہی سے بغَیر رَحم کِئے مارا جاتا ہے۔
  • تو خیال کرو کہ وہ شخص کِس قدر زِیادہ سزا کے لائِق ٹھہرے گاجِس نے خُدا کے بیٹے کو پامال کِیا اور عہد کے خُون کو جِس سے وہ پاک ہُؤا تھا ناپاک جانا اور فضل کے رُوح کو بے عِزّت کِیا۔
  • کیونکہ اُسے ہم جانتے ہیں جِس نے فرمایا کہ اِنتِقام لینا میرا کام ہے ۔ بدلہ مَیں ہی دُوں گااور پِھر یہ کہ خُداوند اپنی اُمّت کی عدالت کرے گا۔
  • زِندہ خُدا کے ہاتھوں میں پڑنا ہَولناک بات ہے۔
  • لیکن اُن پہلے دِنوں کو یاد کرو کہ تُم نے مُنوّر ہونے کے بعد دُکھوں کی بڑی کھکھیڑ اُٹھائی۔
  • کُچھ تو یُوں کہ لَعن طَعن اور مُصِیبتوں کے باعِث تُمہارا تماشا بنا اور کُچھ یُوں کہ تُم اُن کے شرِیک ہُوئے جِن کے ساتھ یہ بدسلُوکی ہوتی تھی۔
  • چُنانچہ تُم نے قَیدِیوں کی ہمدردی بھی کی اور اپنے مال کا لُٹ جانا بھی خُوشی سے منظُور کِیا ۔ یہ جان کر کہ تُمہارے پاس ایک بِہتر اور دائِمی مِلکِیّت ہے۔
  • پس اپنی دِلیری کو ہاتھ سے نہ دو ۔ اِس لِئے کہ اُس کا بڑا اَجر ہے۔
  • کیونکہ تُمہیں صبر کرنا ضرُور ہے تاکہ خُدا کی مرضی پُوری کر کے وعدہ کی ہُوئی چِیز حاصِل کرو۔
  • اور اب بُہت ہی تھوڑی مُدّت باقی ہے کہ آنے والا آئے گا اور دیر نہ کرے گا۔
  • اور میرا راست باز بندہ اِیمان سے جِیتا رہے گا اوراگر وہ ہٹے گا تو میرا دِل اُس سے خُوش نہ ہو گا۔
  • لیکن ہم ہٹنے والے نہیں کہ ہلاک ہوں بلکہ اِیمان رکھنے والے ہیں کہ جان بچائیں۔
  • اب اِیمان اُمّید کی ہُوئی چِیزوں کا اِعتماد اور اَن دیکھی چِیزوں کا ثبُوت ہے۔
  • کیونکہ اُسی کی بابت بزُرگوں کے حق میں اچھّی گواہی دی گئی۔
  • اِیمان ہی سے ہم معلُوم کرتے ہیں کہ عالَم خُدا کے کہنے سے بنے ہیں ۔ یہ نہیں کہ جو کُچھ نظر آتا ہے ظاہِری چِیزوں سے بنا ہو۔
  • اِیمان ہی سے ہابِل نے قائِن سے اَفضل قُربانی خُدا کے لِئے گُذرانی اور اُسی کے سبب سے اُس کے راست باز ہونے کی گواہی دی گئی کیونکہ خُدا نے اُس کی نذروں کی بابت گواہی دی اور اگرچہ وہ مَر گیا ہے تَو بھی اُسی کے وسِیلہ سے اب تک کلام کرتا ہے۔
  • اِیمان ہی سے حنُو ک اُٹھا لِیا گیا تاکہ مَوت کو نہ دیکھے اور چُونکہ خُدا نے اُسے اُٹھا لِیا تھا اِس لِئے اُس کا پتہ نہ مِلا کیونکہ اُٹھائے جانے سے پیشتر اُس کے حق میں یہ گواہی دی گئی تھی کہ یہ خُدا کو پسند آیا ہے۔
  • اور بغَیر اِیمان کے اُس کو پسند آنا نامُمکِن ہے ۔ اِس لِئے کہ خُدا کے پاس آنے والے کو اِیمان لانا چاہئے کہ وہ مَوجُود ہے اور اپنے طالِبوں کو بدلہ دیتا ہے۔
  • اِیمان ہی کے سبب سے نُوح نے اُن چِیزوں کی بابت جو اُس وقت تک نظر نہ آتی تِھیں ہدایت پا کر خُدا کے خَوف سے اپنے گھرانے کے بچاؤ کے لِئے کشتی بنائی جِس سے اُس نے دُنیا کو مُجرِم ٹھہرایا اور اُس راست بازی کا وارِث ہُؤا جو اِیمان سے ہے۔
  • اِیمان ہی کے سبب سے ابرہا م جب بُلایا گیا تو حُکم مان کر اُس جگہ چلا گیا جِسے مِیراث میں لینے والا تھا اور اگرچہ جانتا نہ تھا کہ مَیں کہاں جاتا ہُوں تَو بھی روانہ ہو گیا۔
  • اِیمان ہی سے اُس نے مُلکِ مَوعُود میں اِس طرح مُسافِرانہ طَور پر بُود و باش کی کہ گویا غَیر مُلک ہے اور اِضحا ق اور یعقُو ب سمیت جو اُس کے ساتھ اُسی وعدہ کے وارِث تھے خَیموں میں سکُونت کی۔
  • کیونکہ وہ اُس پائیدار شہر کا اُمّیدوار تھا جِس کا مِعمار اور بنانے والا خُدا ہے۔
  • اِیمان ہی سے سار ہ نے بھی سِنِّ یاس کے بعد حامِلہ ہونے کی طاقت پائی اِس لِئے کہ اُس نے وعدہ کرنے والے کو سچّا جانا۔
  • پس ایک شخص سے جو مُردہ سا تھا آسمان کے سِتاروں کے برابر کثِیر اور سمُندر کے کنارے کی ریت کے برابر بے شُمار اَولاد پَیدا ہُوئی۔
  • یہ سب اِیمان کی حالت میں مَرے اور وَعدہ کی ہُوئی چِیزیں نہ پائِیں مگر دُور ہی سے اُنہیں دیکھ کر خُوش ہُوئے اور اِقرار کِیا کہ ہم زمِین پر پردیسی اور مُسافِر ہیں۔
  • جو اَیسی باتیں کہتے ہیں وہ ظاہِر کرتے ہیں کہ ہم اپنے وطن کی تلاش میں ہیں۔
  • اور جِس مُلک سے وہ نِکل آئے تھے اگر اُس کا خیال کرتے تو اُنہیں واپس جانے کا مَوقع تھا۔
  • مگر حقِیقت میں وہ ایک بِہتر یعنی آسمانی مُلک کے مُشتاق تھے ۔ اِسی لِئے خُدا اُن سے یعنی اُن کا خُدا کہلانے سے شرمایا نہیں چُنانچہ اُس نے اُن کے لِئے ایک شہر تیّار کِیا۔
  • اِیمان ہی سے ابرہا م نے آزمایش کے وقت اِضحاق کو نذر گُذرانا اور جِس نے وعدوں کو سچ مان لِیا تھا وہ اُس اِکلَوتے کو نذر کرنے لگا۔
  • جِس کی بابت یہ کہا گیا تھا کہ اِضحا ق ہی سے تیری نسل کہلائے گی۔
  • کیونکہ وہ سمجھا کہ خُدا مُردوں میں سے جِلانے پر بھی قادِر ہے چُنانچہ اُن ہی میں سے تمثِیل کے طَور پر وہ اُسے پِھر مِلا۔
  • اِیمان ہی سے اِضحاق نے ہونے والی باتوں کی بابت بھی یعقُوب اور عیسَو دونوں کو دُعا دی۔
  • اِیمان ہی سے یعقُوب نے مَرتے وقت یُوسف کے دونوں بیٹوں میں سے ہر ایک کو دُعا دی اور اپنے عصا کے سِرے پر سہارا لے کر سِجدہ کِیا۔
  • اِیمان ہی سے یُوسف نے جب وہ مَرنے کے قرِیب تھا بنی اِسرائیل کے خُرُوج کا ذِکر کِیا اور اپنی ہَڈّیوں کی بابت حُکم دِیا۔
  • اِیمان ہی سے مُوسیٰ کے ماں باپ نے اُس کے پَیدا ہونے کے بعد تِین مہِینے تک اُس کو چُھپائے رکھّاکیونکہ اُنہوں نے دیکھا کہ بچّہ خُوب صُورت ہے اور وہ بادشاہ کے حُکم سے نہ ڈرے۔
  • اِیمان ہی سے مُوسیٰ نے بڑے ہو کر فِرعو ن کی بیٹی کا بیٹا کہلانے سے اِنکار کِیا۔
  • اِس لِئے کہ اُس نے گُناہ کا چند روزہ لُطف اُٹھانے کی نِسبت خُدا کی اُمّت کے ساتھ بدسلُوکی برداشت کرنا زِیادہ پسند کِیا۔
  • اور مسِیح کے لِئے لَعن طَعن اُٹھانے کو مِصر کے خزانوں سے بڑی دَولت جانا کیونکہ اُس کی نِگاہ اَجر پانے پر تھی۔
  • اِیمان ہی سے اُس نے بادشاہ کے قہر کا خَوف نہ کر کے مِصر کو چھوڑ دِیا ۔ اِس لِئے کہ وہ اَن دیکھے کو گویا دیکھ کر ثابِت قدم رہا۔
  • اِیمان ہی سے اُس نے فَسح کرنے اور خُون چِھڑکنے پر عمل کِیا تاکہ پہلوٹھوں کا ہلاک کرنے والا بنی اِسرائیل کو ہاتھ نہ لگائے۔
  • اِیمان ہی سے وہ بحرِ قُلزم سے اِس طرح گُذر گئے جَیسے خُشک زمِین پر سے اور جب مِصریوں نے یہ قَصد کِیا تو ڈُوب گئے۔
  • اِیمان ہی سے یریحُو کی شہر پناہ جب سات دِن تک اُس کے گِرد پِھر چُکے تو گِر پڑی۔
  • اِیمان ہی سے راحب فاحِشہ نافرمانوں کے ساتھ ہلاک نہ ہُوئی کیونکہ اُس نے جاسُوسوں کو امن سے رکھّا تھا۔
  • اب اَور کیا کہُوں؟ اِتنی فُرصت کہاں کہ جِدعُو ن اور برق اور سمسُو ن اور اِفتا ہ اور داؤُد اور سمو ئیل اور اَور نبِیوں کا احوال بیان کرُوں؟۔
  • اُنہوں نے اِیمان ہی کے سبب سے سلطنتوں کو مغلُوب کِیا ۔ راست بازی کے کام کِئے ۔ وعدہ کی ہُوئی چِیزوں کو حاصِل کِیا ۔ شیروں کے مُنہ بند کِئے۔
  • آگ کی تیزی کو بُجھایا ۔ تلوار کی دھار سے بچ نِکلے ۔ کمزوری میں زورآور ہُوئے ۔ لڑائی میں بہادُر بنے ۔ غَیروں کی فَوجوں کو بھگا دِیا۔
  • عَورتوں نے اپنے مُردوں کو پِھر زِندہ پایا ۔ بعض مار کھاتے کھاتے مَر گئے مگر رہائی منظُور نہ کی تاکہ اُن کو بِہتر قِیامت نصِیب ہو۔
  • بعض ٹھٹّھوں میں اُڑائے جانے اور کوڑے کھانے بلکہ زنجِیروں میں باندھے جانے اور قَید میں پڑنے سے آزمائے گئے۔
  • سنگسار کِئے گئے۔ آرے سے چِیرے گئے آزمایش میں پڑے ۔ تلوار سے مارے گئے ۔ بھیڑوں اور بکرِیوں کی کھال اوڑھے ہُوئے مُحتاجی میں ۔ مُصِیبت میں ۔ بدسلُوکی کی حالت میں مارے مارے پِھرے۔
  • دُنیا اُن کے لائِق نہ تھی ۔ وہ جنگلوں اور پہاڑوں اور غاروں اور زمِین کے گڑھوں میں آوارہ پِھرا کِئے۔
  • اور اگرچہ اِن سب کے حق میں اِیمان کے سبب سے اچھّی گواہی دی گئی تَو بھی اُنہیں وعدہ کی ہُوئی چِیز نہ مِلی۔
  • اِس لِئے کہ خُدا نے پیش بِینی کر کے ہمارے لِئے کوئی بِہتر چِیز تجوِیز کی تھی تاکہ وہ ہمارے بغَیر کامِل نہ کِئے جائیں۔
  • پس جب کہ گواہوں کا اَیسا بڑا بادل ہمیں گھیرے ہُوئے ہے تو آؤ ہم بھی ہر ایک بوجھ اور اُس گُناہ کو جو ہمیں آسانی سے اُلجھا لیتا ہے دُور کر کے اُس دَوڑ میں صبرسے دَوڑیں جو ہمیں دَرپیش ہے۔
  • اور اِیمان کے بانی اور کامِل کرنے والے یِسُوع کو تکتے رہیں جِس نے اُس خُوشی کے لِئے جو اُس کی نظروں کے سامنے تھی شرمِندگی کی پروا ہ نہ کر کے صلِیب کا دُکھ سہا اور خُدا کے تخت کی د ہنی طرف جا بَیٹھا۔
  • پس اُس پر غَور کرو جِس نے اپنے حق میں بُرائی کرنے والے گُنہگاروں کی اِس قدر مُخالِفت کی برداشت کی تاکہ تُم بے دِل ہو کر ہِمّت نہ ہارو۔
  • تُم نے گُناہ سے لڑنے میں اب تک اَیسا مُقابلہ نہیں کِیا جِس میں خُون بہا ہو۔
  • اور تُم اُس نصِیحت کو بُھول گئے جو تُمہیں فرزندوں کی طرح کی جاتی ہے کہ اَے میرے بیٹے! خُداوند کی تنبِیہ کو ناچِیز نہ جان اور جب وہ تُجھے ملامت کرے تو بے دِل نہ ہو۔
  • کیونکہ جِس سے خُداوند مُحبّت رکھتا ہے اُسے تنبِیہ بھی کرتا ہے اور جِس کو بیٹا بنا لیتا ہے اُس کے کوڑے بھی لگاتا ہے۔
  • تُم جو کُچھ دُکھ سہتے ہو وہ تُمہاری تربِیّت کے لِئے ہے ۔ خُدا فرزند جان کر تُمہارے ساتھ سلُوک کرتا ہے ۔ وہ کَون سا بیٹا ہے جِسے باپ تنبِیہ نہیں کرتا؟۔
  • اور اگر تُمہیں وہ تنبِیہ نہ کی گئی جِس میں سب شرِیک ہیں تو تُم حرام زادے ٹھہرے نہ کہ بیٹے۔
  • علاوہ اِس کے جب ہمارے جِسمانی باپ ہمیں تنبِیہ کرتے تھے اور ہم اُن کی تعظِیم کرتے رہے تو کیا رُوحوں کے باپ کی اِس سے زِیادہ تابِعداری نہ کریں جِس سے ہم زِندہ رہیں؟۔
  • وہ تو تھوڑے دِنوں کے واسطے اپنی سمجھ کے مُوافِق تنبِیہ کرتے تھے مگر یہ ہمارے فائِدہ کے لِئے کرتا ہے تاکہ ہم بھی اُس کی پاکِیزگی میں شامِل ہو جائیں۔
  • اور بِالفعل ہر قِسم کی تنبِیہ خُوشی کا نہیں بلکہ غم کا باعِث معلُوم ہوتی ہے مگر جو اُس کو سہتے سہتے پُختہ ہو گئے ہیں اُن کو بعد میں چَین کے ساتھ راست بازی کا پَھل بخشتی ہے۔
  • پس ڈِھیلے ہاتھوں اور سُست گُھٹنوں کو درُست کرو۔
  • اور اپنے پاؤں کے لِئے سِیدھے راستے بناؤ تاکہ لنگڑا بے راہ نہ ہو بلکہ شِفا پائے۔
  • سب کے ساتھ میل مِلاپ رکھنے اور اُس پاکِیزگی کے طالِب رہو جِس کے بغَیر کوئی خُداوند کو نہ دیکھے گا۔
  • غَور سے دیکھتے رہو کہ کوئی شخص خُدا کے فضل سے محرُوم نہ رہ جائے ۔ اَیسا نہ ہو کہ کوئی کڑوی جڑ پُھوٹ کر تُمہیں دُکھ دے اور اُس کے سبب سے اکثر لوگ ناپاک ہو جائیں۔
  • اور نہ کوئی حرام کار یا عیسو کی طرح بے دِین ہو جِس نے ایک وقت کے کھانے کے عِوض اپنے پہلوٹھے ہونے کا حق بیچ ڈالا۔
  • کیونکہ تُم جانتے ہو کہ اِس کے بعد جب اُس نے برکت کا وارِث ہونا چاہا تو منظُور نہ ہُؤا ۔ چُنانچہ اُس کو نِیّت کی تبدِیلی کا مَوقع نہ مِلا گو اُس نے آنسُو بہا بہا کر اُس کی بڑی تلاش کی۔
  • تُم اُس پہاڑ کے پاس نہیں آئے جِس کو چُھونا مُمکِن تھا اور وہ آگ سے جَلتا تھا اور اُس پر کالی گھٹا اور تارِیکی اور طُوفان۔
  • اور نرسِنگے کا شور اور کلام کرنے والے کی اَیسی آواز تھی جِس کے سُننے والوں نے درخواست کی کہ ہم سے اَور کلام نہ کِیا جائے۔
  • کیونکہ وہ اِس حُکم کی برداشت نہ کر سکے کہ اگر کوئی جانور بھی اُس پہاڑ کو چُھوئے تو سنگسار کِیا جائے۔
  • اور وہ نظّارہ اَیسا ڈراؤنا تھا کہ مُوسیٰ نے کہا مَیں نِہایت ڈرتا اور کانپتا ہُوں۔
  • بلکہ تُم صِیُّون کے پہاڑ اور زِندہ خُدا کے شہر یعنی آسمانی یروشلِیم کے پاس اور لاکھوں فرِشتوں۔
  • اور اُن پہلوٹھوں کی عام جماعت یعنی کلِیسیا جِن کے نام آسمان پر لِکھے ہیں اور سب کے مُنصِف خُدا اور کامِل کِئے ہُوئے راستبازوں کی رُوحوں۔
  • اور نئے عہد کے درمِیانی یِسُو ع اور چِھڑکاؤ کے اُس خُون کے پاس آئے ہو جو ہابِل کے خُون کی نِسبت بِہتر باتیں کہتا ہے۔
  • خبردار! اُس کہنے والے کا اِنکار نہ کرنا کیونکہ جب وہ لوگ زمِین پر ہدایت کرنے والے کا اِنکار کر کے نہ بچ سکے تو ہم آسمان پر کے ہدایت کرنے والے سے مُنہ موڑ کر کیوں کر بچ سکیں گے؟۔
  • اُس کی آواز نے اُس وقت تو زمِین کو ہِلا دِیا مگر اب اُس نے یہ وعدہ کِیا ہے کہ ایک بار پِھر مَیں فقط زمِین ہی کو نہیں بلکہ آسمان کو بھی ہِلا دُوں گا۔
  • اور یہ عِبارت کہ ایک بار پِھر اِس بات کو ظاہِر کرتی ہے کہ جو چِیزیں ہِلا دی جاتی ہیں مخلُوق ہونے کے باعِث ٹل جائیں گی تاکہ بے ہِلی چِیزیں قائِم رہیں۔
  • پس ہم وہ بادشاہی پا کر جو ہِلنے کی نہیں اُس فضل کو ہاتھ سے نہ دیں جِس کے سبب سے پسندِیدہ طَور پر خُدا کی عِبادت خُدا ترسی اور خَوف کے ساتھ کریں۔
  • کیونکہ ہمارا خُدا بھسم کرنے والی آگ ہے۔
  • برادرانہ مُحبّت قائِم رہے۔
  • مُسافِر پروَری سے غافِل نہ رہو کیونکہ اِسی کی وجہ سے بعض نے بے خبری میں فرِشتوں کی مِہمان داری کی ہے۔
  • قَیدِیوں کو اِس طرح یادرکھّو کہ گویا تُم اُن کے ساتھ قَید ہو اور جِن کے ساتھ بدسلُوکی کی جاتی ہے اُن کو بھی یہ سمجھ کر یاد رکھّوکہ ہم بھی جِسم رکھتے ہیں۔
  • بیاہ کرنا سب میں عِزّت کی بات سمجھی جائے اور بِستربے داغ رہے کیونکہ خُدا حرام کاروں اور زانِیوں کی عدالت کرے گا۔
  • زَر کی دوستی سے خالی رہو اور جو تُمہارے پاس ہے اُسی پر قناعِت کرو کیونکہ اُس نے خُود فرمایا ہے کہ مَیں تُجھ سے ہرگِز دست بردار نہ ہُوں گا اور کبھی تُجھے نہ چھوڑُوں گا۔
  • اِس واسطے ہم دِلیری کے ساتھ کہتے ہیں کہ خُداوند میرا مددگار ہے ۔ مَیں خَوف نہ کرُوں گا۔ اِنسان میرا کیا کرے گا؟۔
  • جو تُمہارے پیشوا تھے اور جِہنوں نے تُمہیں خُدا کا کلام سُنایا اُنہیں یاد رکھّو اور اُن کی زِندگی کے انجام پر غَور کر کے اُن جَیسے اِیمان دار ہو جاؤ۔
  • یِسُوع مسِیح کل اور آج بلکہ ابد تک یکساں ہے۔
  • مُختلِف اور بیگانہ تعلِیم کے سبب سے بھٹکتے نہ پِھرو کیونکہ فضل سے دِل کا مضبُوط رہنا بِہتر ہے نہ کہ اُن کھانوں سے جِن کے اِستعمال کرنے والوں نے کُچھ فائِدہ نہ اُٹھایا۔
  • ہماری ایک اَیسی قُربان گاہ ہے جِس میں سے خَیمہ کی خِدمت کرنے والوں کو کھانے کا اِختیار نہیں۔
  • کیونکہ جِن جانوروں کا خُون سردار کاہِن پاک مکان میں گُناہ کے کفّارہ کے واسطے لے جاتا ہے اُن کے جِسم خَیمہ گاہ کے باہر جلائے جاتے ہیں۔
  • اِسی لِئے یِسُوع نے بھی اُمّت کو خُود اپنے خُون سے پاک کرنے کے لِئے دروازہ کے باہر دُکھ اُٹھایا۔
  • پس آؤ اُس کی ذِلّت کو اپنے اُوپر لِئے ہُوئے خَیمہ گاہ سے باہر اُس کے پاس چلیں۔
  • کیونکہ یہاں ہمارا کوئی قائِم رہنے والا شہر نہیں بلکہ ہم آنے والے شہر کی تلاش میں ہیں۔
  • پس ہم اُس کے وسِیلہ سے حمد کی قُربانی یعنی اُن ہونٹوں کا پَھل جو اُس کے نام کا اِقرار کرتے ہیں خُدا کے لِئے ہر وقت چڑھایا کریں۔
  • اور بھلائی اور سخاوت کرنا نہ بُھولو اِس لِئے کہ خُدا اَیسی قُربانِیوں سے خُوش ہوتا ہے۔
  • اپنے پیشواؤں کے فرمانبردار اور تابِع رہو کیونکہ وہ تُمہاری رُوحوں کے فائِدہ کے لِئے اُن کی طرح جاگتے رہتے ہیں جنہیں حِساب دینا پڑے گاتاکہ وہ خُوشی سے یہ کام کریں نہ کہ رنج سے کیونکہ اِس صُورت میں تُمہیں کُچھ فائِدہ نہیں۔
  • ہمارے واسطے دُعا کرو کیونکہ ہمیں یقِین ہے کہ ہمارا دِل صاف ہے اور ہم ہر بات میں نیکی کے ساتھ زِندگی گُذارنا چاہتے ہیں۔
  • مَیں تُمہیں یہ کام کرنے کی اِس لِئے اَور بھی نصِیحت کرتا ہُوں کہ مَیں جلد تُمہارے پاس پِھر آنے پاؤُں۔
  • اب خُدا اِطمِینان کا چشمہ جو بھیڑوں کے بڑے چرواہے یعنی ہمارے خُداوند یِسُوع کو ابدی عہد کے خُون کے باعِث مُردوں میں سے زِندہ کر کے اُٹھا لایا۔
  • تُم کو ہر نیک بات میں کامِل کرے تاکہ تُم اُس کی مرضی پُوری کرو اور جو کُچھ اُس کے نزدِیک پسندِیدہ ہے یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے ہم میں پَیدا کرے ۔ جِس کی تمجِید ابدُالآباد ہوتی رہے ۔ آمِین۔
  • اَے بھائِیو ! مَیں تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ اِس نصِیحت کے کلام کی برداشت کرو کیونکہ مَیں نے تُمہیں مُختصر طَور پر لِکھا ہے۔
  • تُم کو واضِح ہو کہ ہمارا بھائی تِیمُتِھُیس رہا ہو گیا ہے ۔ اگر وہ جلد آ گیا تو مَیں اُس کے ساتھ تُم سے مِلُوں گا۔
  • اپنے سب پیشواؤں اور سب مُقدّسوں سے سلام کہو ۔ اِطالِیہ والے تُمہیں سلام کہتے ہیں۔
  • تُم سب پر فضل ہوتا رہے ۔ آمِین۔
  • خُدا کے اور خُداوند یِسُو ع مسِیح کے بندہ یعقُو ب کی طرف سے اُن بارہ قبِیلوں کو جو جا بجا رہتے ہیں سلام پُہنچے۔
  • اَے میرے بھائِیو! جب تُم طرح طرح کی آزمایشوں میں پڑو۔
  • تو اِس کو یہ جان کر کمال خُوشی کی بات سمجھنا کہ تُمہارے اِیمان کی آزمایش صبر پَیدا کرتی ہے۔
  • اور صبر کو اپنا پُورا کام کرنے دو تاکہ تُم پُورے اور کامِل ہو جاؤ اور تُم میں کِسی بات کی کمی نہ رہے۔
  • لیکن اگر تُم میں سے کِسی میں حِکمت کی کمی ہو تو خُدا سے مانگے جو بغَیر ملامت کِئے سب کو فیّاضی کے ساتھ دیتا ہے ۔ اُس کو دی جائے گی۔
  • مگر اِیمان سے مانگے اور کُچھ شک نہ کرے کیونکہ شک کرنے والا سمُندر کی لہر کی مانِند ہوتا ہے جو ہوا سے بہتی اور اُچھلتی ہے۔
  • اَیسا آدمی یہ نہ سمجھے کہ مُجھے خُداوند سے کُچھ مِلے گا۔
  • وہ شخص دو دِلا ہے اور اپنی سب باتوں میں بے قِیام۔
  • ادنیٰ بھائی اپنے اعلیٰ مرتبہ پر فخر کرے۔
  • اور دَولت مند اپنی ادنیٰ حالت پر اِس لِئے کہ گھاس کے پُھول کی طرح جاتا رہے گا۔
  • کیونکہ سُورج نِکلتے ہی سخت دُھوپ پڑتی اور گھاس کو سُکھا دیتی ہے اور اُس کا پُھول گِر جاتا ہے اور اُس کی خُوبصُورتی جاتی رہتی ہے ۔ اِسی طرح دَولت مند بھی اپنی راہ پر چلتے چلتے خاک میں مِل جائے گا۔
  • مُبارک وہ شخص ہے جو آزمایش کی برداشت کرتا ہے کیونکہ جب مقبُول ٹھہرا تو زِندگی کا وہ تاج حاصِل کرے گا جِس کا خُداوند نے اپنے مُحبّت کرنے والوں سے وعدہ کِیا ہے۔
  • جب کوئی آزمایا جائے تو یہ نہ کہے کہ میری آزمایش خُدا کی طرف سے ہوتی ہے کیونکہ نہ تو خُدا بدی سے آزمایا جا سکتا ہے اور نہ وہ کِسی کو آزماتا ہے۔
  • ہاں ۔ ہر شخص اپنی ہی خواہِشوں میں کھنچ کر اور پھنس کر آزمایا جاتا ہے۔
  • پِھر خواہش حامِلہ ہو کر گُناہ کو جنتی ہے اور گُناہ جب بڑھ چُکا تو مَوت پَیدا کرتا ہے۔
  • اَے میرے پِیارے بھائِیو ! فرِیب نہ کھانا۔
  • ہر اچّھی بخشِش اور ہر کامِل اِنعام اُوپر سے ہے اور نُوروں کے باپ کی طرف سے مِلتا ہے جِس میں نہ کوئی تبدِیلی ہو سکتی ہے اور نہ گردِش کے سبب سے اُس پر سایہ پڑتا ہے۔
  • اُس نے اپنی مرضی سے ہمیں کلامِ حق کے وسِیلہ سے پَیدا کِیا تاکہ اُس کی مخلُوقات میں سے ہم ایک طرح کے پہلے پَھل ہوں۔
  • اَے میرے پِیارے بھائِیو ! یہ بات تُم جانتے ہو ۔ پس ہر آدمی سُننے میں تیز اور بولنے میں دِھیرا اور قہر میں دِھیما ہو۔
  • کیونکہ اِنسان کا قہر خُدا کی راست بازی کا کام نہیں کرتا۔
  • اِس لِئے ساری نجاست اور بدی کے فُضلہ کو دُور کر کے اُس کلام کو حلِیمی سے قبُول کر لو جو دِل میں بویا گیا اور تُمہاری رُوحوں کو نجات دے سکتا ہے۔
  • لیکن کلام پر عمل کرنے والے بنو نہ محض سُننے والے جو اپنے آپ کو دھوکا دیتے ہیں۔
  • کیونکہ جو کوئی کلام کا سُننے والا ہو اور اُس پر عمل کرنے والا نہ ہو وہ اُس شخص کی مانِند ہے جو اپنی قُدرتی صُورت آئینہ میں دیکھتا ہے۔
  • اِس لِئے کہ وہ اپنے آپ کو دیکھ کر چلا جاتا اور فوراً بُھول جاتا ہے کہ مَیں کَیسا تھا۔
  • لیکن جو شخص آزادی کی کامِل شرِیعت پر غَور سے نظر کرتا رہتا ہے وہ اپنے کام میں اِس لِئے برکت پائے گا کہ سُن کر بُھولتا نہیں بلکہ عمل کرتا ہے۔
  • اگر کوئی اپنے آپ کو دِین دار سمجھے اور اپنی زُبان کو لگام نہ دے بلکہ اپنے دِل کو دھوکا دے تو اُس کی دِین داری باطِل ہے۔
  • ہمارے خُدا اور باپ کے نزدِیک خالِص اور بے عَیب دِین داری یہ ہے کہ یتِیموں اور بیواؤں کی مُصِیبت کے وقت اُن کی خبر لیں اور اپنے آپ کو دُنیا سے بے داغ رکھّیں۔
  • اَے میرے بھائِیو! ہمارے خُداوند ذُوالجلال یِسُو ع مسِیح کا اِیمان تُم میں طرف داری کے ساتھ نہ ہو۔
  • کیونکہ اگر ایک شخص تو سونے کی انگُوٹھی اور عُمدہ پوشاک پہنے ہُوئے تُمہاری جماعت میں آئے اور ایک غرِیب آدمی مَیلے کُچَیلے کپڑے پہنے ہُوئے آئے۔
  • اور تُم اُس عُمدہ پوشاک والے کا لِحاظ کر کے کہو کہ تُو یہاں اچّھی جگہ بَیٹھ اور اُس غرِیب شخص سے کہو کہ تُو وہاں کھڑا رہ یا میرے پاؤں کی چَوکی کے پاس بَیٹھ۔
  • تو کیا تُم نے آپس میں طرف داری نہ کی اور بدنِیّت مُنصِف نہ بنے؟۔
  • اَے میرے پِیارے بھائِیو! سُنو ۔ کیا خُدا نے اِس جہان کے غرِیبوں کو اِیمان میں دَولت مند اور اُس بادشاہی کے وارِث ہونے کے لِئے برگُزِیدہ نہیں کِیا جِس کا اُس نے اپنے مُحبّت کرنے والوں سے وعدہ کِیا ہے؟۔
  • لیکن تُم نے غرِیب آدمی کی بے عِزّتی کی ۔ کیا دَولت مند تُم پر ظُلم نہیں کرتے اور وُہی تُمہیں عدالتوں میں گھسِیٹ کر نہیں لے جاتے ؟۔
  • کیاوہ اُس بزُرگ نام پر کُفر نہیں بَکتے جِس سے تُم نامزد ہو؟۔
  • تَو بھی اگر تُم اِس نوِشتہ کے مُطابِق کہ اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھ اُس بادشاہی شرِیعت کو پُورا کرتے ہو تو اچّھا کرتے ہو۔
  • لیکن اگر تُم طرف داری کرتے ہو تو گُناہ کرتے ہو اورشرِیعت تُم کو قصُوروار ٹھہراتی ہے۔
  • کیونکہ جِس نے ساری شرِیعت پر عمل کِیا اور ایک ہی بات میں خطا کی وہ سب باتوں میں قصُوروار ٹھہرا۔
  • اِس لِئے کہ جِس نے یہ فرمایا کہ زِنا نہ کر اُسی نے یہ بھی فرمایا کہ خُون نہ کر ۔ پس اگر تُو نے زِنا تو نہ کِیا مگر خُون کِیا تَو بھی تُو شرِیعت کا عدُول کرنے والا ٹھہرا۔
  • تُم اُن لوگوں کی طرح کلام بھی کرو اور کام بھی کرو جِن کا آزادی کی شرِیعت کے مُوافِق اِنصاف ہو گا۔
  • کیونکہ جِس نے رَحم نہیں کِیا اُس کا اِنصاف بغَیر رَحم کے ہو گا ۔ رَ حم اِنصاف پر غالِب آتا ہے۔
  • اَے میرے بھائِیو ! اگر کوئی کہے کہ مَیں اِیمان دار ہُوں مگر عمل نہ کرتا ہو تو کیا فائِدہ؟ کیا اَیسا اِیمان اُسے نجات دے سکتا ہے؟۔
  • اگر کوئی بھائی یا بہن ننگی ہو اور اُن کو روزانہ روٹی کی کمی ہو۔
  • اور تُم میں سے کوئی اُن سے کہے کہ سلامتی کے ساتھ جاؤ ۔ گرم اور سیر رہو مگر جو چِیزیں تن کے لِئے درکار ہیں وہ اُنہیں نہ دے تو کیا فائِدہ؟۔
  • اِسی طرح اِیمان بھی اگر اُس کے ساتھ اَعمال نہ ہوں تو اپنی ذات سے مُردہ ہے۔
  • بلکہ کوئی کہہ سکتا ہے کہ تُو تو اِیمان دار ہے اور مَیں عمل کرنے والا ہُوں ۔ تُو اپنا اِیمان بغَیراَعمال کے تو مُجھے دِکھا اور مَیں اپنا اِیمان اَعمال سے تُجھے دِکھاؤُں گا۔
  • تُو اِس بات پر اِیمان رکھتا ہے کہ خُدا ایک ہی ہے خَیر ۔ اچّھا کرتا ہے ۔ شیاطِین بھی اِیمان رکھتے اور تھرتھراتے ہیں۔
  • مگر اَے نِکمّے آدمی! کیا تُو یہ بھی نہیں جانتا کہ اِیمان بغَیر اَعمال کے بیکار ہے؟۔
  • جب ہمارے باپ ابرہام نے اپنے بیٹے اِضحاق کو قُربان گاہ پر قُربان کِیا تو کیا وہ اَعمال سے راست باز نہ ٹھہرا؟۔
  • پس تُو نے دیکھ لِیا کہ اِیمان نے اُس کے اَعمال کے ساتھ مِل کر اَثر کِیا اور اَعمال سے اِیمان کامِل ہُؤا۔
  • اور یہ نوِشتہ پُورا ہُؤا کہ ابرہا م خُدا پر اِیمان لایا اور یہ اُس کے لِئے راست بازی گِنا گیا اور وہ خُدا کا دوست کہلایا۔
  • پس تُم نے دیکھ لِیا کہ اِنسان صِرف اِیمان ہی سے نہیں بلکہ اَعمال سے راست باز ٹھہرتا ہے۔
  • اِسی طرح راحب فاحِشہ بھی جب اُس نے قاصِدوں کو اپنے گھر میں اُتارا اور دُوسری راہ سے رُخصت کِیا تو کیا اَعمال سے راست باز نہ ٹھہری؟۔
  • غرض جَیسے بدن بغَیر رُوح کے مُردہ ہے وَیسے ہی اِیمان بھی بغَیر اَعمال کے مُردہ ہے۔
  • اَے میرے بھائِیو ! تُم میں سے بُہت سے اُستاد نہ بنیں کیونکہ جانتے ہو کہ ہم جو اُستاد ہیں زِیادہ سزا پائیں گے۔
  • اِس لِئے کہ ہم سب کے سب اکثر خطا کرتے ہیں ۔ کامِل شخص وہ ہے جو باتوں میں خطا نہ کرے ۔ وہ سارے بدن کو بھی قابُو میں رکھ سکتا ہے۔
  • جب ہم اپنے قابُو میں کرنے کے لِئے گھوڑوں کے مُنہ میں لگام دے دیتے ہیں تو اُن کے سارے بدن کو بھی گُھما سکتے ہیں۔
  • دیکھو ۔ جہاز بھی اگرچہ بڑے بڑے ہوتے ہیں اور تیز ہواؤں سے چلائے جاتے ہیں تَو بھی ایک نِہایت چھوٹی سی پَتوار کے ذرِیعہ سے مانجھی کی مرضی کے مُوافِق گھُمائے جاتے ہیں۔
  • اِسی طرح زُبان بھی ایک چھوٹا سا عُضو ہے اور بڑی شیخی مارتی ہے ۔ دیکھو ۔ تھوڑی سی آگ سے کِتنے بڑے جنگل میں آگ لگ جاتی ہے۔
  • زُبان بھی ایک آگ ہے ۔ زُبان ہمارے اعضا میں شرارت کا ایک عالَم ہے اور سارے جِسم کو داغ لگاتی ہے اور دائِرۂِ دُنیا کو آگ لگا دیتی ہے اور جہنّم کی آگ سے جلتی رہتی ہے۔
  • کیونکہ ہر قِسم کے چَوپائے اور پرِندے اور کِیڑے مکَوڑے اور دریائی جانور تو اِنسان کے قابُو میں آ سکتے ہیں اور آئے بھی ہیں۔
  • مگر زُبان کو کوئی آدمی قابُو میں نہیں کر سکتا ۔ وہ ایک بَلا ہے جو کبھی رُکتی ہی نہیں ۔ زہرِ قاتِل سے بھری ہُوئی ہے۔
  • اِسی سے ہم خُداوند اور باپ کی حمد کرتے ہیں اور اِسی سے آدمِیوں کو جو خُدا کی صُورت پر پَیدا ہُوئے ہیں بددُعا دیتے ہیں۔
  • ایک ہی مُنہ سے مُبارک باد اور بددُعا نِکلتی ہے ۔ اَے میرے بھائِیو ! اَیسا نہ ہونا چاہئے۔
  • کیا چشمہ کے ایک ہی مُنہ سے مِیٹھا اور کھاری پانی نِکلتا ہے؟۔
  • اَے میرے بھائِیو ! کیا انجِیر کے درخت میں زَیتُون اور انگُور میں انجِیر پَیدا ہو سکتے ہیں؟ اِسی طرح کھاری چشمہ سے مِیٹھا پانی نہیں نِکل سکتا۔
  • تُم میں دانا اور فہِیم کَون ہے؟ جو اَیسا ہو وہ اپنے کاموں کو نیک چال چلن کے وسِیلہ سے اُس حِلم کے ساتھ ظاہِر کرے جو حِکمت سے پَیدا ہوتا ہے۔
  • لیکن اگر تُم اپنے دِل میں سخت حسد اور تفرقے رکھتے ہو تو حق کے خِلاف نہ شیخی مارو نہ جُھوٹ بولو۔
  • یہ حِکمت وہ نہیں جو اُوپر سے اُترتی ہے بلکہ دُنیَوی اور نفسانی اور شَیطانی ہے۔
  • اِس لِئے کہ جہاں حَسد اور تفرقہ ہوتا ہے وہاں فساد اور ہر طرح کا بُرا کام بھی ہوتا ہے۔
  • مگر جو حِکمت اُوپر سے آتی ہے اوّل تو وہ پاک ہوتی ہے ۔ پِھر مِلنسار حلِیم اور تربِیّت پذِیر ۔ رَحم اور اچھّے پَھلوں سے لدی ہُوئی ۔ بے طرف دار اور بے رِیا ہوتی ہے۔
  • اور صُلح کرانے والوں کے لِئے راست بازی کا پَھل صُلح کے ساتھ بویا جاتا ہے۔
  • تُم میں لڑائِیاں اور جھگڑے کہاں سے آ گئے؟ کیا اُن خواہِشوں سے نہیں جو تُمہارے اعضا میں فساد کرتی ہیں؟۔
  • تُم خواہِش کرتے ہو اور تُمہیں مِلتا نہیں ۔ خُون اور حسد کرتے ہو اور کُچھ حاصِل نہیں کر سکتے ۔ تُم جھگڑتے اور لڑتے ہو ۔ تُمہیں اِس لِئے نہیں مِلتا کہ مانگتے نہیں۔
  • تُم مانگتے ہو اور پاتے نہیں اِس لِئے کہ بُری نِیّت سے مانگتے ہو تاکہ اپنی عَیش و عِشرت میں خرچ کرو۔
  • اَے زِنا کرنے والیو! کیا تُمہیں نہیں معلُوم کہ دُنیاسے دوستی رکھنا خُدا سے دُشمنی کرنا ہے؟ پس جو کوئی دُنیا کا دوست بننا چاہتا ہے وہ اپنے آپ کو خُدا کا دُشمن بناتا ہے۔
  • کیا تُم یہ سمجھتے ہو کہ کِتابِ مُقدّس بے فائِدہ کہتی ہے؟ جِس رُوح کو اُس نے ہمارے اندر بسایا ہے کیا وہ اَیسی آرزُو کرتی ہے جِس کا انجام حسد ہو؟۔
  • وہ تو زِیادہ تَوفِیق بخشتا ہے ۔ اِسی لِئے یہ آیا ہے کہ خُدا مغرُوروں کا مُقابلہ کرتا ہے مگر فروتنوں کو تَوفِیق بخشتا ہے۔
  • پس خُدا کے تابِع ہو جاؤ اور اِبلِیس کا مُقابلہ کرو تو وہ تُم سے بھاگ جائے گا۔
  • خُدا کے نزدِیک جاؤ تو وہ تُمہارے نزدِیک آئے گا ۔ اَے گُنہگارو! اپنے ہاتھوں کو صاف کرو اور اَے دو دِلو! اپنے دِلوں کو پاک کرو۔
  • افسوس اور ماتم کرو اور روؤ ۔ تُمہاری ہنسی ماتم سے بدل جائے اور تُمہاری خُوشی اُداسی سے۔
  • خُداوند کے سامنے فروتنی کرو ۔ وہ تُمہیں سربُلند کر ے گا۔
  • اَے بھائِیو ! ایک دُوسرے کی بدگوئی نہ کرے جو اپنے بھائی کی بدگوئی کرتا یا بھائی پر اِلزام لگاتا ہے وہ شرِیعت کی بدگوئی کرتا اور شرِیعت پر اِلزام لگاتا ہے اور اگر تُو شرِیعت پر اِلزام لگاتا ہے تو شرِیعت پر عمل کرنے والا نہیں بلکہ اُس پر حاکِم ٹھہرا۔
  • شرِیعت کا دینے والا اور حاکِم تو ایک ہی ہے جو بچانے اور ہلاک کرنے پر قادِر ہے ۔ تُو کَون ہے جو اپنے پڑوسی پر اِلزام لگاتا ہے؟۔
  • تم جو یہ کہتے ہو کہ ہم آج یا کل فُلاں شہر میں جا کر وہاں ایک برس ٹھہریں گے اور سَوداگری کر کے نفع اُٹھائیں گے۔
  • اور یہ جانتے نہیں کہ کل کیا ہو گا ۔ ذرا سُنو تو! تُمہاری زِندگی چِیز ہی کیا ہے؟ بُخارات کا سا حال ہے ۔ ابھی نظر آئے ۔ ابھی غائِب ہو گئے۔
  • یُوں کہنے کی جگہ تُمہیں یہ کہنا چاہئے کہ اگر خُداوند چاہے تو ہم زِندہ بھی رہیں گے اور یہ یا وہ کام بھی کریں گے۔
  • مگر اب تُم اپنی شیخی پر فخر کرتے ہو ۔ اَ یسا سب فخر بُرا ہے۔
  • پس جو کوئی بھلائی کرنا جانتا ہے اور نہیں کرتا اُس کے لِئے یہ گُناہ ہے۔
  • اَے دَولت مندو ذرا سُنو تو! تُم اپنی مُصیبتوں پر جو آنے والی ہیں روؤ اور واوَیلا کرو۔
  • تُمہارا مال بِگڑ گیا اور تُمہاری پوشاکوں کو کِیڑا کھا گیا۔
  • تُمہارے سونے چاندی کو زنگ لگ گیا اور وہ زنگ تُم پر گواہی دے گااور آگ کی طرح تُمہارا گوشت کھائے گا ۔ تُم نے اخِیر زمانہ میں خزانہ جمع کِیا ہے۔
  • دیکھو جِن مزدُوروں نے تُمہارے کھیت کاٹے اُن کی وہ مزدُوری جو تُم نے دغا کر کے رکھ چھوڑی چِلاّتی ہے اور فصل کاٹنے والوں کی فریاد ربُّ الافواج کے کانوں تک پُہنچ گئی ہے۔
  • تُم نے زمِین پر عَیش و عِشرت کی اور مزے اُڑائے ۔ تُم نے اپنے دِلوں کو ذِبح کے دِن موٹا تازہ کِیا۔
  • تُم نے راست باز شخص کو قصُوروار ٹھہرایا اور قتل کِیا وہ تُمہارا مُقابلہ نہیں کرتا۔
  • پس اَے بھائِیو ! خُداوند کی آمد تک صبر کرو ۔ دیکھو ۔ کِسان زمِین کی قِیمتی پَیداوار کے اِنتِظار میں پہلے اور پِچھلے مِینہ کے برسنے تک صبر کرتا رہتا ہے۔
  • تُم بھی صبر کرو اوراپنے دِلوں کو مضبُوط رکھّو کیونکہ خُداوند کی آمد قرِیب ہے۔
  • اَے بھائِیو ! ایک دُوسرے کی شِکایت نہ کرو تاکہ تُم سزا نہ پاؤ ۔ دیکھو مُنصِف دروازہ پر کھڑا ہے۔
  • اَے بھائِیو ! جِن نبِیوں نے خُداوند کے نام سے کلام کِیا اُن کو دُکھ اُٹھانے اور صبر کرنے کا نمُونہ سمجھو۔
  • دیکھو صبر کرنے والوں کو ہم مُبارک کہتے ہیں ۔ تُم نے ایُّوب کے صبر کا حال تو سُنا ہی ہے اور خُداوند کی طرف سے جو اِس کا انجام ہُؤا اُسے بھی معلُوم کر لِیا جِس سے خُداوند کا بُہت ترس اور رَحم ظاہِر ہوتا ہے۔
  • مگر اَے میرے بھائِیو ! سب سے بڑھ کر یہ ہے کہ قَسم نہ کھاؤ ۔ نہ آسمان کی نہ زمِین کی ۔ نہ کِسی اَور چِیز کی بلکہ ہاں کی جگہ ہاں کرو اور نہیں کی جگہ نہیں تاکہ سزا کے لائِق نہ ٹھہرو۔
  • اگر تُم میں کوئی مُصِیبت زدہ ہو تو دُعا کرے ۔ اگر خُوش ہو تو حمد کے گِیت گائے۔
  • اگر تُم میں کوئی بِیمار ہو تو کلِیسیا کے بزُرگوں کو بُلائے اور وہ خُداوند کے نام سے اُس کو تیل مَل کر اُس کے لِئے دُعا کریں۔
  • جو دُعا اِیمان کے ساتھ ہو گی اُس کے باعِث بِیمار بچ جائے گا اور خُداوند اُسے اُٹھا کھڑا کرے گااور اگر اُس نے گُناہ کِئے ہوں تو اُن کی بھی مُعافی ہو جائے گی۔
  • پس تُم آپس میں ایک دُوسرے سے اپنے اپنے گُناہوں کا اِقرار کرو اور ایک دُوسرے کے لِئے دُعا کرو تاکہ شِفا پاؤ ۔ راست باز کی دُعا کے اثر سے بُہت کُچھ ہو سکتا ہے۔
  • ایلِیّا ہ ہمارا ہم طبِیعت اِنسان تھا ۔ اُس نے بڑے جوش سے دُعا کی کہ مِینہ نہ برسے ۔ چُنانچہ ساڑھے تِین برس تک زمِین پر مِینہ نہ برسا۔
  • پِھر اُس نے دُعا کی تو آسمان سے پانی برسا اور زمِین میں پَیداوار ہُوئی۔
  • اَے میرے بھائِیو ! اگر تُم میں کوئی راہِ حق سے گُمراہ ہو جائے اور کوئی اُس کو پھیر لائے۔
  • تو وہ یہ جان لے کہ جو کوئی کِسی گُنہگار کو اُس کی گُمراہی سے پھیر لائے گا ۔ وہ ایک جان کو مَوت سے بچائے گا اور بُہت سے گُناہوں پر پردہ ڈالے گا۔
  • پطر س کی طرف سے جو یِسُو ع مسِیح کا رسُول ہے اُن مُسافِروں کے نام جو پُنطُس ۔ گلِتیہ ۔ کَپّدُکیہ ۔ آسِیہ اور بتُھنیہ میں جا بجا رہتے ہیں۔
  • اور خُدا باپ کے عِلمِ سابق کے مُوافِق رُوح کے پاک کرنے سے فرمانبردار ہونے اور یِسُو ع مسِیح کا خُون چِھڑکے جانے کے لِئے برگُزِیدہ ہُوئے ہیں ۔ فضل اور اِطمِینان تُمہیں زِیادہ حاصِل ہوتا رہے۔
  • ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے خُدا اور باپ کی حمد ہو جِس نے یِسُو ع مسِیح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے باعِث اپنی بڑی رحمت سے ہمیں زِندہ اُمّید کے لِئے نئے سِرے سے پَیدا کِیا۔
  • تاکہ ایک غَیرفانی اور بے داغ اور لازوال مِیراث کو حاصِل کریں۔
  • وہ تُمہارے واسطے (جو خُدا کی قُدرت سے اِیمان کے وسِیلہ سے اُس نجات کے لِئے جو آخِری وقت میں ظاہِر ہونے کو تیّار ہے حِفاظت کِئے جاتے ہو) آسمان پر محفُوظ ہے۔
  • اِس کے سبب سے تُم خُوشی مناتے ہو ۔ اگرچہ اب چند روز کے لِئے ضرُورت کی وجہ سے طرح طرح کی آزمایشوں کے سبب سے غم زدہ ہو۔
  • اور یہ اِس لِئے ہے کہ تُمہارا آزمایا ہُؤا اِیمان جو آگ سے آزمائے ہُوئے فانی سونے سے بھی بُہت ہی بیش قِیمت ہے یِسُو ع مسِیح کے ظہُور کے وقت تعرِیف اور جلال اور عِزّت کا باعِث ٹھہرے۔
  • اُس سے تُم بے دیکھے مُحبّت رکھتے ہو اور اگرچہ اِس وقت اُس کو نہیں دیکھتے تَو بھی اُس پر اِیمان لا کر اَیسی خُوشی مناتے ہو جو بیان سے باہر اور جلال سے بھری ہے۔
  • اور اپنے اِیمان کا مقصد یعنی رُوحوں کی نجات حاصِل کرتے ہو۔
  • اِسی نجات کی بابت اُن نبِیوں نے بڑی تلاش اور تحقِیق کی جِنہوں نے اُس فضل کے بارے میں جو تُم پر ہونے کوتھا نبُوّت کی۔
  • اُنہوں نے اِس بات کی تحقِیق کی کہ مسِیح کا رُوح جو اُن میں تھا اور پیشتر سے مسِیح کے دُکھوں کی اور اُن کے بعد کے جلال کی گواہی دیتا تھا وہ کَون سے اور کَیسے وقت کی طرف اِشارہ کرتا تھا۔
  • اُن پر یہ ظاہِر کِیا گیا کہ وہ نہ اپنی بلکہ تُمہاری خِدمت کے لِئے یہ باتیں کہا کرتے تھے جِن کی خبر اب تُم کو اُن کی معرفت مِلی جِنہوں نے رُوحُ القُدس کے وسِیلہ سے جو آسمان پر سے بھیجا گیا تُم کو خُوشخبری دی اور فرِشتے بھی اِن باتوں پر غَور سے نظر کرنے کے مُشتاق ہیں۔
  • اِس واسطے اپنی عقل کی کمر باندھ کر اور ہوشیار ہو کر اُس فضل کی کامِل اُمّید رکھّو جو یِسُو ع مسِیح کے ظہُور کے وقت تُم پر ہونے والا ہے۔
  • اور فرمانبردار فرزند ہو کر اپنی جہالت کے زمانہ کی پُرانی خواہِشوں کے تابِع نہ بنو۔
  • بلکہ جِس طرح تُمہارا بُلانے والا پاک ہے اُسی طرح تُم بھی اپنے سارے چال چلن میں پاک بنو۔
  • کیونکہ لِکھا ہے کہ پاک ہو اِس لِئے کہ مَیں پاک ہُوں۔
  • اور جب کہ تُم باپ کہہ کر اُس سے دُعا کرتے ہو جو ہر ایک کے کام کے مُوافِق بغَیر طرف داری کے اِنصاف کرتا ہے تو اپنی مُسافِرت کا زمانہ خَوف کے ساتھ گُذارو۔
  • کیونکہ تُم جانتے ہو کہ تُمہارا نِکمّا چال چلن جو باپ دادا سے چلا آتا تھا اُس سے تُمہاری خلاصی فانی چِیزوں یعنی سونے چاندی کے ذرِیعہ سے نہیں ہُوئی۔
  • بلکہ ایک بے عَیب اور بے داغ برّے یعنی مسِیح کے بیش قِیمت خُون سے۔
  • اُس کا عِلم تو بِنایِ عالَم سے پیشتر سے تھا مگر ظہُور اخِیرزمانہ میں تُمہاری خاطِر ہُؤا۔
  • کہ اُس کے وسِیلہ سے خُدا پر اِیمان لائے ہو جِس نے اُس کو مُردوں میں سے جِلایا اور جلال بخشا تاکہ تُمہارا اِیمان اور اُمّید خُدا پر ہو۔
  • چُونکہ تُم نے حق کی تابِع داری سے اپنے دِلوں کو پاک کِیا ہے جِس سے بھائِیوں کی بے رِیا مُحبّت پَیدا ہُوئی اِس لِئے دِل و جان سے آپس میں بُہت مُحبّت رکھّو۔
  • کیونکہ تُم فانی تُخم سے نہیں بلکہ غَیرفانی سے خُدا کے کلام کے وسِیلہ سے جو زِندہ اور قائِم ہے نئے سِرے سے پَیدا ہُوئے ہو۔
  • چُنانچہ ہر بشر گھاس کی مانِندہے اور اُس کی ساری شان و شوکت گھاس کے پُھول کی مانِند۔ گھاس تو سُوکھ جاتی ہے اور پُھول گِر جاتا ہے۔
  • لیکن خُداوند کا کلام ابد تک قائِم رہے گا۔ یہ وُہی خُوشخبری کا کلام ہے جو تُمہیں سُنایا گیا تھا۔
  • پس ہر طرح کی بدخواہی اور سارے فرِیب اور رِیاکاری اور حسد اور ہر طرح کی بدگوئی کو دُور کر کے۔
  • نَوزاد بچّوں کی مانِند خالِص رُوحانی دُودھ کے مُشتاق رہو تاکہ اُس کے ذرِیعہ سے نجات حاصِل کرنے کے لِئے بڑھتے جاؤ۔
  • اگر تُم نے خُداوند کے مِہربان ہونے کا مزہ چکّھا ہے۔
  • اُس کے یعنی آدمِیوں کے ردّ کِئے ہُوئے پر خُدا کے چُنے ہُوئے اور قِیمتی زِندہ پتّھر کے پاس آکر۔
  • تُم بھی زِندہ پتّھروں کی طرح رُوحانی گھر بنتے جاتے ہو تاکہ کاہِنوں کا مُقدّس فِرقہ بن کر اَیسی رُوحانی قُربانِیاں چڑھاؤ جو یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے خُدا کے نزدِیک مقبُول ہوتی ہیں۔
  • چُنانچہ کِتابِ مُقدّس میں آیا ہے کہ دیکھو۔ مَیں صِیُّون میں کونے کے سرے کا چُنا ہُؤا اور قِیمتی پتّھر رکھتا ہُوں جو اُس پر اِیمان لائے گا ہرگِز شرمِندہ نہ ہو گا۔
  • پس تُم اِیمان لانے والوں کے لِئے تو وہ قِیمتی ہے مگر اِیمان نہ لانے والوں کے لِئے جِس پتّھر کو مِعماروں نے ردّکِیا وُہی کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گیا۔
  • اورٹھیس لگنے کا پتّھر اور ٹھوکر کھانے کی چٹان ہُؤا کیونکہ وہ نافرمان ہو کر کلام سے ٹھوکر کھاتے ہیں اور اِسی کے لِئے مُقرّر بھی ہُوئے تھے۔
  • لیکن تُم ایک برگُزِیدہ نسل ۔ شاہی کاہِنوں کا فِرقہ ۔ مُقدّس قَوم اور اَیسی اُمّت ہو جو خُدا کی خاص مِلکِیّت ہے تاکہ اُس کی خُوبِیاں ظاہِر کرو جِس نے تُمہیں تارِیکی سے اپنی عجِیب رَوشنی میں بُلایا ہے۔
  • پہلے تُم کوئی اُمّت نہ تھے مگر اب خُدا کی اُمّت ہو ۔ تُم پر رحمت نہ ہُوئی تھی مگر اب تُم پر رحمت ہُوئی۔
  • اَے پِیارو مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُم اپنے آپ کو پردیسی اور مُسافِر جان کر اُن جِسمانی خواہِشوں سے پرہیز کرو جو رُوح سے لڑائی رکھتی ہیں۔
  • اور غَیر قَوموں میں اپنا چال چلن نیک رکھّو تاکہ جِن باتوں میں وہ تُمہیں بدکار جان کر تُمہاری بدگوئی کرتے ہیں تُمہارے نیک کاموں کو دیکھ کر اُنہی کے سبب سے مُلاحظہ کے دِن خُدا کی تمجِید کریں۔
  • خُداوند کی خاطِر اِنسان کے ہر ایک اِنتِظام کے تابِع رہو ۔ بادشاہ کے اِس لِئے کہ وہ سب سے بزُرگ ہے۔
  • اور حاکِموں کے اِس لِئے کہ وہ بدکاروں کی سزا اور نیکوکاروں کی تعرِیف کے لِئے اُس کے بھیجے ہُوئے ہیں۔
  • کیونکہ خُدا کی یہ مرضی ہے کہ تُم نیکی کر کے نادان آدمِیوں کی جہالت کی باتوں کو بند کر دو۔
  • اور اپنے آپ کو آزاد جانو مگر اِس آزادی کو بدی کا پردہ نہ بناؤ بلکہ اپنے آپ کو خُدا کے بندے جانو۔
  • سب کی عِزّت کرو ۔ برادری سے مُحبّت رکھّو ۔ خُدا سے ڈرو ۔ بادشاہ کی عِزّت کرو۔
  • اَے نَوکرو! بڑے خَوف سے اپنے مالِکوں کے تابِع رہو ۔ نہ صِرف نیکوں اور حلِیموں ہی کے بلکہ بدمزاجوں کے بھی۔
  • کیونکہ اگر کوئی خُدا کے خیال سے بے اِنصافی کے باعِث دُکھ اُٹھا کر تکلِیفوں کی برداشت کرے تو یہ پسندِیدہ ہے۔
  • اِس لِئے کہ اگر تُم نے گُناہ کر کے مُکّے کھائے اور صبر کِیا تو کون سا فخر ہے؟ ہاں اگر نیکی کر کے دُکھ پاتے اور صبر کرتے ہو تو یہ خُدا کے نزدِیک پسندِیدہ ہے۔
  • اور تُم اِسی کے لِئے بُلائے گئے ہو کیونکہ مسِیح بھی تُمہارے واسطے دُکھ اُٹھا کر تُمہیں ایک نمُونہ دے گیا ہے تاکہ اُس کے نقشِ قدم پر چلو۔
  • نہ اُس نے گُناہ کِیا اور نہ اُس کے مُنہ سے کوئی مکر کی بات نِکلی۔
  • نہ وہ گالِیاں کھا کر گالی دیتا تھا اور نہ دُکھ پا کر کِسی کو دھمکاتا تھا بلکہ اپنے آپ کو سچّے اِنصاف کرنے والے کے سپُرد کرتا تھا۔
  • وہ آپ ہمارے گُناہوں کو اپنے بدن پر لِئے ہُوئے صلِیب پر چڑھ گیا تاکہ ہم گُناہوں کے اِعتبار سے مَر کر راست بازی کے اِعتبار سے جِئیں اور اُسی کے مار کھانے سے تُم نے شِفا پائی۔
  • کیونکہ پہلے تُم بھیڑوں کی طرح بھٹکتے پِھرتے تھے مگر اب اپنی رُوحوں کے گلّہ بان اور نِگہبان کے پاس پِھر آ گئے ہو۔
  • اَے بِیوِیو! تُم بھی اپنے اپنے شَوہر کے تابِع رہو۔
  • اِس لِئے کہ اگر بعض اُن میں سے کلام کو نہ مانتے ہوں تَو بھی تُمہارے پاکِیزہ چال چلن اور خَوف کو دیکھ کر بغَیرکلام کے اپنی اپنی بِیوی کے چال چلن سے خُدا کی طرف کِھنچ جائیں۔
  • اور تُمہارا سِنگار ظاہِری نہ ہو یعنی سر گُوندھنا اور سونے کے زیور اور طرح طرح کے کپڑے پہننا۔
  • بلکہ تُمہاری باطِنی اور پوشِیدہ اِنسانیّت حِلم اور مِزاج کی غُربت کی غَیر فانی آرایش سے آراستہ رہے کیونکہ خُدا کے نزدِیک اِس کی بڑی قدر ہے۔
  • اور اگلے زمانہ میں بھی خُدا پر اُمّید رکھنے والی مُقدّس عَورتیں اپنے آپ کو اِسی طرح سنوارتی اور اپنے اپنے شَوہر کے تابِع رہتی تِھیں۔
  • چُنانچہ سار ہ ابرہا م کے حُکم میں رہتی اور اُسے خُداوند کہتی تھی ۔ تُم بھی اگر نیکی کرو اور کِسی ڈراوے سے نہ ڈرو تو اُس کی بیٹِیاں ہُوئِیں۔
  • اَے شَوہرو! تُم بھی بِیوِیوں کے ساتھ عقل مندی سے بسر کرو اور عَورت کو نازک ظرف جان کر اُس کی عِزّت کرو اور یُوں سمجھو کہ ہم دونوں زِندگی کی نِعمت کے وارِث ہیں تاکہ تُمہاری دُعائیں رُک نہ جائیں۔
  • غرض سب کے سب یک دِل اور ہمدرد رہو ۔ برادرانہ مُحبّت رکھّو ۔ نرم دِل اور فروتن بنو۔
  • بدی کے عِوض بدی نہ کرو اور گالی کے بدلے گالی نہ دو بلکہ اِس کے برعکس برکت چاہو کیونکہ تُم برکت کے وارِث ہونے کے لِئے بُلائے گئے ہو۔
  • چُنانچہ جو کوئی زِندگی سے خُوش ہونا اور اچھّے دِن دیکھناچاہے وہ زُبان کو بدی سے اور ہونٹوں کو مکر کی بات کہنے سے باز رکھّے۔
  • بدی سے کنارہ کرے اور نیکی کو عمل میں لائے۔ صُلح کا طالِب ہو اور اُس کی کوشِش میں رہے۔
  • کیونکہ خُداوند کی نظر راست بازوں کی طرف ہے اور اُس کے کان اُن کی دُعا پر لگے ہیں۔ مگر بدکار خُداوند کی نِگاہ میں ہیں۔
  • اگر تُم نیکی کرنے میں سرگرم ہو تو تُم سے بدی کرنے والا کَون ہے؟۔
  • اور اگر راست بازی کی خاطِر دُکھ سہو بھی تو تُم مُبارک ہو ۔ نہ اُن کے ڈرانے سے ڈرو اور نہ گھبراؤ۔
  • بلکہ مسِیح کو خُداوند جان کر اپنے دِلوں میں مُقدّس سمجھو اور جو کوئی تُم سے تُمہاری اُمّید کی وجہ دریافت کرے اُس کو جواب دینے کے لِئے ہر وقت مُستعِد رہو مگر حِلم اور خَوف کے ساتھ۔
  • اور نیّت بھی نیک رکھّو تاکہ جِن باتوں میں تُمہاری بدگوئی ہوتی ہے اُن ہی میں وہ لوگ شرمِندہ ہوں جو تُمہارے مسِیحی نیک چال چلن پر لَعن طَعن کرتے ہیں۔
  • کیونکہ اگر خُدا کی یِہی مرضی ہو کہ تُم نیکی کرنے کے سبب سے دُکھ اُٹھاؤ تو یہ بدی کرنے کے سبب سے دُکھ اُٹھانے سے بِہتر ہے۔
  • اِس لِئے کہ مسِیح نے بھی یعنی راست باز نے ناراستوں کے لِئے گُناہوں کے باعِث ایک بار دُکھ اُٹھایا تاکہ ہم کو خُدا کے پاس پُہنچائے ۔ وہ جِسم کے اِعتبار سے تو مارا گیا لیکن رُوح کے اِعتبار سے زِندہ کِیا گیا۔
  • اِسی میں اُس نے جا کر اُن قَیدی رُوحوں میں مُنادی کی۔
  • جو اُس اگلے زمانہ میں نافرمان تِھیں جب خُدا نُوح کے وقت میں تحمُّل کر کے ٹھہرا رہا تھا اور وہ کشتی تیّار ہو رہی تھی جِس پر سوار ہو کر تھوڑے سے آدمی یعنی آٹھ جانیں پانی کے وسِیلہ سے بچِیں۔
  • اور اُسی پانی کا مُشابِہ بھی یعنی بپتِسمہ یِسُوع مسِیح کے جی اُٹھنے کے وسِیلہ سے اب تُمہیں بچاتا ہے ۔ اُس سے جِسم کی نجاست کا دُور کرنا مُراد نہیں بلکہ خالِص نیّت سے خُدا کا طالِب ہونا مُراد ہے۔
  • وہ آسمان پر جا کر خُدا کی د ہنی طرف بَیٹھا ہے اور فرِشتے اور اِختیارات اور قُدرتیں اُس کے تابِع کی گئی ہیں۔
  • پس جب کہ مسِیح نے جِسم کے اِعتبار سے دُکھ اُٹھایا تو تُم بھی اَیسا ہی مِزاج اِختیار کر کے ہتھیار بند بنو کیونکہ جِس نے جِسم کے اِعتبار سے دُکھ اُٹھایا اُس نے گُناہ سے فراغت پائی۔
  • تاکہ آیندہ کو اپنی باقی جِسمانی زِندگی آدمِیوں کی خواہِشوں کے مُطابِق نہ گُذارے بلکہ خُدا کی مرضی کے مُطابِق۔
  • اِس واسطے کہ غَیر قَوموں کی مرضی کے مُوافِق کام کرنے اور شہوَت پرستی ۔ بُری خواہِشوں ۔ مَے خواری ۔ نا چ رنگ ۔ نشہ بازی اور مکرُوہ بُت پرستی میں جِس قدر ہم نے پہلے وقت گُذار ا وُہی بُہت ہے۔
  • اِس پر وہ تعجُّب کرتے ہیں کہ تُم اُسی سخت بدچلنی تک اُن کا ساتھ نہیں دیتے اور لَعن طَعن کرتے ہیں۔
  • اُنہیں اُسی کو حِساب دینا پڑے گا جو زِندوں اور مُردوں کا اِنصاف کرنے کو تیّار ہے۔
  • کیونکہ مُردوں کو بھی خُوشخبری اِسی لِئے سُنائی گئی تھی کہ جِسم کے لِحاظ سے تو آدمِیوں کے مُطابِق اُن کا اِنصاف ہو لیکن رُوح کے لِحاظ سے خُدا کے مُطابِق زِندہ رہیں۔
  • سب چِیزوں کا خاتِمہ جلد ہونے والا ہے ۔ پس ہوشیاررہو اور دُعا کرنے کے لِئے تیّار۔
  • سب سے بڑھ کر یہ ہے کہ آپس میں بڑی مُحبّت رکھّو کیونکہ مُحبّت بُہت سے گُناہوں پر پردہ ڈال دیتی ہے۔
  • بغَیر بُڑبُڑائے آپس میں مُسافِر پروَری کرو۔
  • جِن کو جِس جِس قدر نِعمت مِلی ہے وہ اُسے خُدا کی مُختلِف نِعمتوں کے اچھّے مُختاروں کی طرح ایک دُوسرے کی خِدمت میں صرف کریں۔
  • اگر کوئی کُچھ کہے تو اَیسا کہے کہ گویا خُدا کا کلام ہے ۔ اگر کوئی خِدمت کرے تو اُس طاقت کے مُطابِق کرے جو خُدا دے تاکہ سب باتوں میں یِسُوع مسِیح کے وسِیلہ سے خُدا کا جلال ظاہِر ہو ۔ جلال اور سلطنت ابدُالآباد اُسی کی ہے ۔ آمِین۔
  • اَے پِیارو! جو مُصِیبت کی آگ تُمہاری آزمایش کے لِئے تُم میں بھڑکی ہے یہ سمجھ کر اُس سے تعجُّب نہ کرو کہ یہ ایک انوکھی بات ہم پر واقِع ہُوئی ہے۔
  • بلکہ مسِیح کے دُکھوں میں جُوں جُوں شرِیک ہو خُوشی کرو تاکہ اُس کے جلال کے ظہُور کے وقت بھی نِہایت خُوش و خُرّم ہو۔
  • اگر مسِیح کے نام کے سبب سے تُمہیں ملامت کی جاتی ہے تو تُم مُبارک ہو کیونکہ جلال کا رُوح یعنی خُدا کا رُوح تُم پر سایہ کرتا ہے۔
  • تُم میں سے کوئی شخص خُونی یا چور یا بدکار یا اَوروں کے کام میں دست انداز ہو کر دُکھ نہ پائے۔
  • لیکن اگر مسِیحی ہونے کے باعِث کوئی شخص دُکھ پائے تو شرمائے نہیں بلکہ اِس نام کے سبب سے خُدا کی تمجِید کرے۔
  • کیونکہ وہ وقت آ پُہنچا ہے کہ خُدا کے گھر سے عدالت شرُوع ہو اور جب ہم ہی سے شرُوع ہو گی تو اُن کا کیا انجام ہو گا جو خُدا کی خُوشخبری کو نہیں مانتے؟۔
  • اور جب راست باز ہی مُشکِل سے نجات پائے گا تو بے دِین اور گُنہگار کا کیا ٹِھکانا؟۔
  • پس جو خُدا کی مرضی کے مُوافِق دُکھ پاتے ہیں وہ نیکی کر کے اپنی جانوں کو وفادار خالِق کے سپُرد کریں۔
  • تُم میں جو بزُرگ ہیں مَیں اُن کی طرح بزُرگ اور مسِیح کے دُکھوں کا گواہ اور ظاہِر ہونے والے جلال میں شرِیک بھی ہو کر اُن کو یہ نصِیحت کرتا ہُوں۔
  • کہ خُدا کے اُس گلّہ کی گلّہ بانی کرو جو تُم میں ہے ۔ لاچاری سے نِگہبانی نہ کرو بلکہ خُدا کی مرضی کے مُوافِق خُوشی سے اور ناجائِز نفع کے لِئے نہیں بلکہ دِلی شَوق سے۔
  • اور جو لوگ تُمہارے سپُرد ہیں اُن پر حُکومت نہ جتاؤ بلکہ گلّہ کے لِئے نمُونہ بنو۔
  • اور جب سردار گلّہ بان ظاہِر ہو گا تو تُم کو جلال کا اَیسا سِہرا مِلے گا جو مُرجھانے کا نہیں۔
  • اَے جوانو! تُم بھی بزُرگوں کے تابِع رہو بلکہ سب کے سب ایک دُوسرے کی خِدمت کے لِئے فروتنی سے کمربستہ رہو اِس لِئے کہ خُدا مغرُوروں کا مُقابلہ کرتا ہے مگر فروتنوں کو تَوفِیق بخشتا ہے۔
  • پس خُدا کے قَوی ہاتھ کے نِیچے فروتنی سے رہو تاکہ وہ تُمہیں وقت پر سر بُلند کرے۔
  • اور اپنی ساری فِکر اُسی پر ڈال دو کیونکہ اُس کو تُمہاری فِکرہے۔
  • تُم ہوشیار اور بیدار رہو ۔ تُمہارا مُخالِف اِبلِیس گرجنے والے شیرِ بَبر کی طرح ڈُھونڈتا پِھرتا ہے کہ کِس کو پھاڑ کھائے۔
  • تُم اِیمان میں مضبُوط ہو کر اور یہ جان کر اُس کا مُقابلہ کرو کہ تُمہارے بھائی جو دُنیا میں ہیں اَیسے ہی دُکھ اُٹھا رہے ہیں۔
  • اب خُدا جو ہر طرح کے فضل کا چشمہ ہے ۔ جِس نے تُم کو مسِیح میں اپنے ابدی جلال کے لِئے بُلایا تُمہارے تھوڑی مُدّت تک دُکھ اُٹھانے کے بعد آپ ہی تُمہیں کامِل اور قائِم اور مضبُوط کرے گا۔
  • ابدُالآباد اُسی کی سلطنت رہے ۔ آمِین۔
  • مَیں نے سِلوانُس کی معرفت جو میری دانِست میں دِیانت دار بھائی ہے مُختصر طَور پر لِکھ کر تُمہیں نصِیحت کی اور یہ گواہی دی کہ خُدا کا سچّا فضل یِہی ہے ۔ اِسی پر قائِم رہو۔
  • جو بابل میں تُمہاری طرح برگُزِیدہ ہے وہ اور میرا بیٹا مرقس تُمہیں سلام کہتے ہیں۔
  • مُحبّت سے بوسہ لے لے کر آپس میں سلام کرو۔ تُم سب کو جو مسِیح میں ہو اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔
  • شمعُو ن پطرس کی طرف سے جو یِسُو ع مسِیح کا بندہ اور رسُول ہے اُن لوگوں کے نام جنہوں نے ہمارے خُدا اور مُنجّی یِسُو ع مسِیح کی راست بازی میں ہمارا سا قِیمتی اِیمان پایا ہے۔
  • خُدا اور ہمارے خُداوند یِسُو ع کی پہچان کے سبب سے فضل اور اِطمِینان تُمہیں زِیادہ ہوتا رہے۔
  • کیونکہ اُس کی اِلہٰی قُدرت نے وہ سب چِیزیں جو زِندگی اور دِین داری سے مُتعلِّق ہیں ہمیں اُس کی پہچان کے وسِیلہ سے عِنایت کِیں جِسں نے ہم کو اپنے خاص جلال اور نیکی کے ذرِیعہ سے بُلایا۔
  • جِن کے باعِث اُس نے ہم سے قِیمتی اور نِہایت بڑے وعدے کِئے تاکہ اُن کے وسِیلہ سے تُم اُس خرابی سے چُھوٹ کر جو دُنیا میں بُری خواہِش کے سبب سے ہے ذاتِ اِلہٰی میں شرِیک ہو جاؤ۔
  • پس اِسی باعِث تُم اپنی طرف سے کمال کوشِش کر کے اپنے اِیمان پر نیکی اور نیکی پر معرفت۔
  • اور معرفت پر پرہیزگاری اور پرہیزگاری پر صبر اور صبر پر دِین داری۔
  • اور دِین داری پر برادرانہ اُلفت اور برادرانہ اُلفت پر مُحبّت بڑھاؤ۔
  • کیونکہ اگر یہ باتیں تُم میں مَوجُود ہوں اور زِیادہ بھی ہوتی جائیں تو تُم کو ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے پہچاننے میں بے کار اور بے پَھل نہ ہونے دیں گی۔
  • اور جِس میں یہ باتیں نہ ہوں وہ اندھا ہے اور کوتاہ نظر اور اپنے پہلے گُناہوں کے دھوئے جانے کو بُھولے بَیٹھا ہے۔
  • پس اَے بھائِیو! اپنے بُلاوے اور برگُزِیدگی کو ثابِت کرنے کی زِیادہ کوشِش کرو کیونکہ اگر اَیسا کرو گے تو کبھی ٹھوکر نہ کھاؤ گے۔
  • بلکہ اِس سے تُم ہمارے خُداوند اور مُنجّی یِسُو ع مسِیح کی ابدی بادشاہی میں بڑی عِزّت کے ساتھ داخِل کِئے جاؤ گے۔
  • اِس لِئے مَیں تُمہیں یہ باتیں یاد دِلانے کو ہمیشہ مُستعِد رہُوں گا اگرچہ تُم اُن سے واقِف اور اُس حق بات پر قائِم ہو جو تُمہیں حاصِل ہے۔
  • اور جب تک مَیں اِس خَیمہ میں ہُوں تُمہیں یاد دِلا دِلا کر اُبھارنا اپنے اُوپر واجِب سمجھتا ہُوں۔
  • کیونکہ ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے بتانے کے مُوافِق مُجھے معلُوم ہے کہ میرے خَیمہ کے گِرائے جانے کا وقت جلد آنے والا ہے۔
  • پس مَیں اَیسی کوشِش کرُوں گا کہ میرے اِنتِقال کے بعد تُم اِن باتوں کو ہمیشہ یاد رکھ سکو۔
  • کیونکہ جب ہم نے تُمہیں اپنے خُداوند یِسُو ع مسِیح کی قُدرت اور آمد سے واقِف کِیا تھا تو دغا بازی کی گھڑی ہُوئی کہانِیوں کی پَیروی نہیں کی تھی بلکہ خُود اُس کی عظمت کو دیکھا تھا۔
  • کہ اُس نے خُدا باپ سے اُس وقت عِزّت اور جلال پایا جب اُس افضل جلال میں سے اُسے یہ آواز آئی کہ یہ میرا پِیارا بیٹا ہے جِس سے مَیں خُوش ہُوں۔
  • اور جب ہم اُس کے ساتھ مُقدّس پہاڑ پر تھے تو آسمان سے یِہی آواز آتی سُنی۔
  • اور ہمارے پاس نبِیوں کا وہ کلام ہے جو زِیادہ مُعتبر ٹھہرا اور تُم اچّھا کرتے ہو جو یہ سمجھ کر اُس پر غَور کرتے ہو کہ وہ ایک چراغ ہے جو اندھیری جگہ میں رَوشنی بخشتا ہے جب تک پَو نہ پھٹے اور صُبح کا سِتارہ تُمہارے دِلوں میں نہ چمکے۔
  • اور پہلے یہ جان لو کہ کِتابِ مُقدّس کی کِسی نبُوّت کی بات کی تاوِیل کِسی کے ذاتی اِختیار پر مَوقُوف نہیں۔
  • کیونکہ نبُوّت کی کوئی بات آدمی کی خواہِش سے کبھی نہیں ہُوئی بلکہ آدمی رُوحُ القُدس کی تحرِیک کے سبب سے خُدا کی طرف سے بولتے تھے۔
  • اور جِس طرح اُس اُمّت میں جُھوٹے نبی بھی تھے اُسی طرح تُم میں بھی جُھوٹے اُستاد ہوں گے جو پوشِیدہ طَورپر ہلاک کرنے والی بِدعتیں نِکالیں گے اور اُس مالِک کا اِنکار کریں گے جِس نے اُنہیں مول لِیا تھا اور اپنے آپ کو جلد ہلاکت میں ڈالیں گے۔
  • اور بُہتیرے اُن کی شہوت پرستی کی پَیرَوی کریں گے جِن کے سبب سے راہِ حق کی بدنامی ہو گی۔
  • اور وہ لالچ سے باتیں بنا کر تُم کو اپنے نفع کا سبب ٹھہرائیں گے اور جو قدِیم سے اُن کی سزا کا حُکم ہو چُکا ہے اُس کے آنے میں کُچھ دیر نہیں اور اُن کی ہلاکت سوتی نہیں۔
  • کیونکہ جب خُدا نے گُناہ کرنے والے فرِشتوں کو نہ چھوڑا بلکہ جہنّم میں بھیج کر تارِیک غاروں میں ڈا ل دِیاتاکہ عدالت کے دِن تک حِراست میں رہیں۔
  • اور نہ پہلی دُنیا کو چھوڑا بلکہ بے دِین دُنیا پر طُوفان بھیج کر راست بازی کے مُنادی کرنے والے نُوح کو مع اَور سات آدمِیوں کے بچا لِیا۔
  • اور سدُو م اور عمُورہ کے شہروں کو خاکِ سِیاہ کر دِیا اور اُنہیں ہلاکت کی سزا دی اور آیندہ زمانہ کے بے دینوں کے لِئے جایِ عِبرت بنا دِیا۔
  • اور راست باز لُوط کو جو بے دِینوں کے ناپاک چال چلن سے دِق تھا رِہائی بخشی۔
  • (چُنانچہ وہ راست باز اُن میں رہ کر اور اُن کے بے شرع کاموں کو دیکھ دیکھ کر اور سُن سُن کر گویا ہر روز اپنے سچّے دِل کو شکنجہ میں کھینچتا تھا)۔
  • تو خُداوند دِین داروں کو آزمایش سے نِکال لینا اور بدکاروں کو عدالت کے دِن تک سزا میں رکھنا جانتا ہے۔
  • خصُوصاً اُن کوجو ناپاک خواہِشوں سے جِسم کی پَیروی کرتے ہیں اور حُکومت کو ناچِیز جانتے ہیں ۔ وہ گُستاخ اور خُود رای ہیں اور عِزّ ت داروں پر لَعن طَعن کرنے سے نہیں ڈرتے۔
  • باوُجُودیکہ فرِشتے جو طاقت اور قُدرت میں اُن سے بڑے ہیں خُداوند کے سامنے اُن پر لَعن طَعن کے ساتھ نالِش نہیں کرتے۔
  • لیکن یہ لوگ بے عقل جانوروں کی مانِند ہیں جو پکڑے جانے اور ہلاک ہونے کے لِئے حَیوانِ مُطلِق پَیدا ہُوئے ہیں ۔ جِن باتوں سے ناواقِف ہیں اُن کے بارے میں اَوروں پر لَعن طَعن کرتے ہیں ۔ اپنی خرابی میں خُود خراب کِئے جائیں گے۔
  • دُوسروں کے بُرا کرنے کے بدلے اِن ہی کا بُرا ہو گا ۔ اِن کو دِن دِہاڑے عیّاشی کرنے میں مزا آتا ہے ۔ یہ داغ اور عَیب ہیں ۔ جب تُمہارے ساتھ کھاتے پِیتے ہیں تو اپنی طرف سے مُحبّت کی ضِیافت کر کے عَیش و عِشرت کرتے ہیں۔
  • اُن کی آنکھیں جِن میں زِناکار عَورتیں بسی ہُوئی ہیں گُناہ سے رُک نہیں سکتِیں وہ بے قِیام دِلوں کو پھنساتے ہیں ۔ اُن کا دِل لالچ کا مشّاق ہے ۔ وہ لَعنت کی اَولاد ہیں۔
  • وہ سِیدھی راہ چھوڑ کر گُمراہ ہو گئے ہیں اور بعُور کے بیٹے بِلعا م کی راہ پر ہو لِئے ہیں جِس نے ناراستی کی مزدُوری کو عزِیز جانا۔
  • مگر اپنے قصُور پر یہ ملامت اُٹھائی کہ ایک بے زُبان گدھی نے آدمی کی طرح بول کر اُس نبی کو دِیوانگی سے باز رکھّا۔
  • وہ اندھے کُنویں ہیں اور اَیسے کُہر جِسے آندھی اُڑاتی ہے ۔ اُن کے لِئے بے حدّ تارِیکی دھری ہے۔
  • وہ گھمنڈ کی بے ہُودہ باتیں بَک بَک کر شہوت پرستی کے ذرِیعہ سے اُن لوگوں کو جِسمانی خواہِشوں میں پھنساتے ہیں جو گُمراہوں میں سے نِکل ہی رہے ہیں۔
  • وہ اُن سے تو آزادی کا وعدہ کرتے ہیں اور آپ خرابی کے غُلام بنے ہُوئے ہیں کیونکہ جو شخص جِس سے مغلُوب ہے وہ اُس کا غُلام ہے۔
  • اور جب وہ خُداوند اور مُنجّی یِسُو ع مسِیح کی پہچان کے وسِیلہ سے دُنیا کی آلُودگی سے چُھوٹ کر پِھر اُن میں پھنسے اور اُن سے مغلُوب ہُوئے تو اُن کا پِچھلا حال پہلے سے بھی بدتر ہُؤا۔
  • کیونکہ راست بازی کی راہ کا نہ جاننا اُن کے لِئے اِس سے بِہتر ہوتا کہ اُسے جان کر اُس پاک حُکم سے پِھر جاتے جو اُنہیں سَونپا گیا تھا۔
  • اُن پر یہ سچّی مِثل صادِق آتی ہے کہ کُتّا اپنی قَے کی طرف رجُوع کرتا ہے اور نہلائی ہُوئی سُؤرنی دَلدَل میں لوٹنے کی طرف۔
  • اَے عزِیزو! اب مَیں تُمہیں یہ دُوسرا خَط لِکھتا ہُوں اور یاد دِہانی کے طَور پر دونوں خَطوں سے تُمہارے صاف دِلوں کو اُبھارتا ہُوں۔
  • کہ تُم اُن باتوں کو جو پاک نبیوں نے پیشتر کہِیں اور خُداوند اور مُنجّی کے اُس حُکم کو یاد رکھّو جو تُمہارے رسُولوں کی معرفت آیا تھا۔
  • اور یہ پہلے جان لو کہ اخِیر دِنوں میں اَیسے ہنسی ٹھٹّھا کرنے والے آئیں گے جو اپنی خواہِشوں کے مُوافِق چلیں گے۔
  • اور کہیں گے کہ اُس کے آنے کا وعدہ کہاں گیا؟ کیونکہ جب سے باپ دادا سوئے ہیں اُس وقت سے اب تک سب کُچھ وَیسا ہی ہے جَیسا خِلقت کے شرُوع سے تھا۔
  • وہ تو جان بُوجھ کر یہ بُھول گئے کہ خُدا کے کلام کے ذرِیعہ سے آسمان قدِیم سے مَوجُود ہیں اور زمِین پانی میں سے بنی اور پانی میں قائِم ہے۔
  • اِن ہی کے ذرِیعہ سے اُس زمانہ کی دُنیا ڈُوب کر ہلاک ہُوئی۔
  • مگر اِس وقت کے آسمان اور زمِین اُسی کلام کے ذرِیعہ سے اِس لِئے رکھّے ہیں کہ جلائے جائیں اور وہ بے دِین آدمِیوں کی عدالت اور ہلاکت کے دِن تک محفُوظ رہیں گے۔
  • اَے عزِیزو! یہ خاص بات تُم پر پَوشِیدہ نہ رہے کہ خُداوند کے نزدِیک ایک دِن ہزار برس کے برابر ہے اور ہزار برس ایک دِن کے برابر۔
  • خُداوند اپنے وعدہ میں دیر نہیں کرتا جَیسی دیر بعض لوگ سمجھتے ہیں بلکہ تُمہارے بارے میں تحمُّل کرتا ہے اِس لِئے کہ کِسی کی ہلاکت نہیں چاہتا بلکہ یہ چاہتا ہے کہ سب کی تَوبہ تک نَوبت پُہنچے۔
  • لیکن خُداوند کا دِن چور کی طرح آ جائے گا ۔ اُس دِن آسمان بڑے شور و غُل کے ساتھ برباد ہو جائیں گے اور اَجرامِ فلک حرارت کی شِدّت سے پِگھل جائیں گے اور زمِین اَور اُس پر کے کام جَل جائیں گے۔
  • جب یہ سب چِیزیں اِس طرح پِگھلنے والی ہیں تو تُمہیں پاک چال چلن اور دِین داری میں کَیسا کُچھ ہونا چاہیئے ۔
  • اور خُدا کے اُس دِن کے آنے کا کَیسا کُچھ مُنتظِر اور مُشّتاق رہنا چاہیئے ۔ جِس کے باعِث آسمان آگ سے پِگھل جائیں گے اور اَجرامِ فلک حرارت کی شِدّت سے گل جائیں گے۔
  • لیکن اُس کے وعدہ کے مُوافِق ہم نئے آسمان اور نئی زمِین کا اِنتِظار کرتے ہیں جِن میں راست بازی بسی رہے گی۔
  • پس اَے عزِیزو! چُونکہ تُم اِن باتوں کے مُنتظِر ہو اِس لِئے اُس کے سامنے اِطمِینان کی حالت میں بے داغ اور بے عَیب نِکلنے کی کوشِش کرو۔
  • اور ہمارے خُداوند کے تحمُّل کو نجات سمجھو ۔ چُنانچہ ہمارے پِیارے بھائی پَولُس نے بھی اُس حِکمت کے مُوافِق جو اُسے عِنایت ہُوئی تُمہیں یِہی لِکھا ہے۔
  • اور اپنے سب خَطوں میں اِن باتوں کا ذِکر کِیا ہے جِن میں بعض باتیں اَیسی ہیں جِن کا سمجھنا مُشکِل ہے اور جاہِل اور بے قِیام لوگ اُن کے معنوں کو بھی اَور صحِیفوں کی طرح کھینچ تان کر اپنے لِئے ہلاکت پَیدا کرتے ہیں۔
  • پس اَے عزِیزو! چُونکہ تُم پہلے سے آگاہ ہو اِس لِئے ہوشیار رہو تاکہ بے دِینوں کی گُمراہی کی طرف کِھنچ کر اپنی مضبُوطی کو چھوڑ نہ دو۔
  • بلکہ ہمارے خُداوند اور مُنجّی یِسُو ع مسِیح کے فضل اور عِرفان میں بڑھتے جاؤ ۔ اُسی کی تمجِید اب بھی ہو اور ابد تک ہوتی رہے ۔ آمِین۔
  • اُس زِندگی کے کلام کی بابت جو اِبتدا سے تھا اور جِسے ہم نے سُنا اور اپنی آنکھوں سے دیکھا بلکہ غَور سے دیکھا اور اپنے ہاتھوں سے چُھؤا۔
  • (یہ زِندگی ظاہِر ہُوئی اور ہم نے اُسے دیکھا اور اُس کی گواہی دیتے ہیں اور اِسی ہمیشہ کی زِندگی کی تُمہیں خبر دیتے ہیں جو باپ کے ساتھ تھی اور ہم پر ظاہِر ہُوئی)۔
  • جو کُچھ ہم نے دیکھا اور سُنا ہے تُمہیں بھی اُس کی خبر دیتے ہیں تاکہ تُم بھی ہمارے شرِیک ہو اور ہماری شِراکت باپ کے ساتھ اور اُس کے بیٹے یِسُوع مسِیح کے ساتھ ہے۔
  • اور یہ باتیں ہم اِس لِئے لِکھتے ہیں کہ ہماری خُوشی پُوری ہو جائے۔
  • اُس سے سُن کر جو پَیغام ہم تُمہیں دیتے ہیں وہ یہ ہے کہ خُدا نُور ہے اور اُس میں ذرا بھی تارِیکی نہیں۔
  • اگر ہم کہیں کہ ہماری اُس کے ساتھ شِراکت ہے اور پِھر تارِیکی میں چلیں تو ہم جُھوٹے ہیں اور حق پر عمل نہیں کرتے۔
  • لیکن اگر ہم نُور میں چلیں جِس طرح کہ وہ نُور میں ہے تو ہماری آپس میں شِراکت ہے اور اُس کے بیٹے یِسُو ع کا خُون ہمیں تمام گُناہ سے پاک کرتا ہے۔
  • اگر ہم کہیں کہ ہم بے گُناہ ہیں تو اپنے آپ کو فریب دیتے ہیں اور ہم میں سچّائی نہیں۔
  • اگر اپنے گُناہوں کا اِقرار کریں تو وہ ہمارے گُناہوں کے مُعاف کرنے اور ہمیں ساری ناراستی سے پاک کرنے میں سچّا اور عادِل ہے۔
  • اگر کہیں کہ ہم نے گُناہ نہیں کِیا تو اُسے جُھوٹا ٹھہراتے ہیں اور اُس کا کلام ہم میں نہیں ہے۔
  • اَے میرے بچّو! یہ باتیں مَیں تُمہیں اِس لِئے لِکھتا ہُوں کہ تُم گُناہ نہ کرو اور اگر کوئی گُناہ کرے تو باپ کے پاس ہمارا ایک مددگار مَوجُود ہے یعنی یِسُو ع مسِیح راستباز۔
  • اور وُہی ہمارے گُناہوں کا کفّارہ ہے اور نہ صِرف ہمارے ہی گُناہوں کا بلکہ تمام دُنیا کے گُناہوں کا بھی۔
  • اگر ہم اُس کے حُکموں پر عمل کریں گے تو اِس سے ہمیں معلُوم ہو گا کہ ہم اُسے جان گئے ہیں۔
  • جو کوئی یہ کہتا ہے کہ مَیں اُسے جان گیا ہُوں اور اُس کے حُکموں پر عمل نہیں کرتا وہ جُھوٹا ہے اور اُس میں سچّائی نہیں۔
  • ہاں جو کوئی اُس کے کلام پر عمل کرے اُس میں یقِیناً خُدا کی مُحبّت کامِل ہو گئی ہے ۔ ہمیں اِسی سے معلُوم ہوتا ہے کہ ہم اُس میں ہیں۔
  • جو کوئی یہ کہتا ہے کہ مَیں اُس میں قائِم ہُوں تو چاہئے کہ یہ بھی اُسی طرح چلے جِس طرح وہ چلتا تھا۔
  • اَے عزِیزو! مَیں تُمہیں کوئی نیا حُکم نہیں لِکھتا بلکہ وُہی پُرانا حُکم جو شرُوع سے تُمہیں مِلا ہے ۔ یہ پُرانا حُکم وُہی کلام ہے جو تُم نے سُنا ہے۔
  • پِھر تُمہیں ایک نیا حُکم لِکھتا ہُوں اور یہ بات اُس پر اور تُم پر صادِق آتی ہے کیونکہ تارِیکی مِٹتی جاتی ہے اور حقِیقی نُور چمکنا شرُوع ہو گیا ہے۔
  • جو کوئی یہ کہتا ہے کہ مَیں نُور میں ہُوں اور اپنے بھائی سے عداوت رکھتا ہے وہ ابھی تک تارِیکی ہی میں ہے۔
  • جو کوئی اپنے بھائی سے مُحبّت رکھتا ہے وہ نُور میں رہتا ہے اور ٹھوکر نہیں کھانے کا۔
  • لیکن جو اپنے بھائی سے عداوت رکھتا ہے وہ تارِیکی میں ہے اور تارِیکی ہی میں چلتا ہے اور یہ نہیں جانتا کہ کہاں جاتا ہے کیونکہ تارِیکی نے اُس کی آنکھیں اَندھی کر دی ہیں۔
  • اَے بچّو! مَیں تُمہیں اِس لِئے لِکھتا ہُوں کہ اُس کے نام سے تُمہارے گُناہ مُعاف ہُوئے۔
  • اَے بزُرگو ! مَیں تُمہیں اِس لِئے لِکھتا ہُوں کہ جو اِبتدا سے ہے اُسے تُم جان گئے ہو ۔ اَے جوانو! مَیں تُمہیں اِس لِئے لِکھتا ہُوں کہ تُم اُس شرِیر پر غالِب آ گئے ہو ۔ اَے لڑکو! مَیں نے تُمہیں اِس لِئے لِکھا ہے کہ تُم باپ کو جان گئے ہو۔
  • اَے بزُرگو ! مَیں نے تُمہیں اِس لِئے لِکھا ہے کہ جو اِبتدا سے ہے اُس کو تُم جان گئے ہو ۔ اَے جوانو! مَیں نے تُمہیں اِس لِئے لِکھا ہے کہ تُم مضبُوط ہو اور خُدا کا کلام تُم میں قائِم رہتا ہے ۔ اور تُم اُس شرِیر پر غالِب آ گئے ہو۔
  • نہ دُنیا سے مُحبّت رکھّو نہ اُن چِیزوں سے جو دُنیا میں ہیں ۔ جو کوئی دُنیا سے مُحبّت رکھتا ہے اُس میں باپ کی مُحبّت نہیں۔
  • کیونکہ جو کُچھ دُنیا میں ہے یعنی جِسم کی خواہِش اور آنکھوں کی خواہِش اور زِندگی کی شَیخی وہ باپ کی طرف سے نہیں بلکہ دُنیاکی طرف سے ہے۔
  • دُنیا اور اُس کی خواہِش دونوں مِٹتی جاتی ہیں لیکن جو خُدا کی مرضی پر چلتا ہے وہ ابد تک قائِم رہے گا۔
  • اَے لڑکو! یہ اخِیر وقت ہے اور جَیسا تُم نے سُنا ہے کہ مُخالِفِ مسِیح آنے والا ہے ۔ اُس کے مُوافِق اب بھی بُہت سے مُخالِفِ مسِیح پَیدا ہو گئے ہیں ۔ اِس سے ہم جانتے ہیں کہ یہ اَخِیروقت ہے۔
  • وہ نِکلے تو ہم ہی میں سے مگر ہم میں سے تھے نہیں ۔ اِس لِئے کہ اگر ہم میں سے ہوتے تو ہمارے ساتھ رہتے لیکن نِکل اِس لِئے گئے کہ یہ ظاہِر ہو کہ وہ سب ہم میں سے نہیں ہیں۔
  • اور تُم کو تو اُس قدُّوس کی طرف سے مَسح کِیا گیا ہے اور تُم سب کُچھ جانتے ہو۔
  • مَیں نے تُمہیں اِس لِئے نہیں لِکھا کہ تُم سچّائی کو نہیں جانتے بلکہ اِس لِئے کہ تُم اُسے جانتے ہو اور اِس لِئے کہ کوئی جُھوٹ سچّائی کی طرف سے نہیں ہے۔
  • کَون جُھوٹا ہے سِوا اُس کے جو یِسُو ع کے مسِیح ہونے کا اِنکار کرتا ہے؟ مُخالِفِ مسِیح وُہی ہے جو باپ اور بیٹے کا اِنکار کرتا ہے۔
  • جو کوئی بیٹے کا اِنکار کرتا ہے اُس کے پاس باپ بھی نہیں ۔ جو بیٹے کا اِقرار کرتا ہے اُس کے پاس باپ بھی ہے۔
  • جو تُم نے شرُوع سے سُنا ہے وُہی تُم میں قائِم رہے ۔ جو تُم نے شرُوع سے سُنا ہے اگر وہ تُم میں قائِم رہے تو تُم بھی بیٹے اور باپ میں قائِم رہو گے۔
  • اور جِس کا اُس نے ہم سے وعدہ کِیا وہ ہمیشہ کی زِندگی ہے۔
  • مَیں نے یہ باتیں تُمہیں اُن کی بابت لِکھی ہیں جو تُمہیں فرِیب دیتے ہیں۔
  • اور تُمہارا وہ مَسح جو اُس کی طرف سے کِیا گیا تُم میں قائِم رہتا ہے اور تُم اِس کے مُحتاج نہیں کہ کوئی تُمہیں سِکھائے بلکہ جِس طرح وہ مَسح جو اُس کی طرف سے کِیا گیا تُمہیں سب باتیں سِکھاتا ہے اور سچّا ہے اور جُھوٹا نہیں اور جِس طرح اُس نے تُمہیں سِکھایا اُسی طرح تُم اُس میں قائِم رہتے ہو۔
  • غرض اَے بچّو! اُس میں قائِم رہو تاکہ جب وہ ظاہِر ہو تو ہمیں دِلیری ہو اور ہم اُس کے آنے پر اُس کے سامنے شرمِندہ نہ ہوں۔
  • اگر تُم جانتے ہو کہ وہ راستباز ہے تو یہ بھی جانتے ہو کہ جو کوئی را ستبازی کے کام کرتا ہے وہ اُس سے پَیدا ہُؤا ہے۔
  • دیکھو باپ نے ہم سے کَیسی مُحبّت کی ہے کہ ہم خُدا کے فرزند کہلائے اور ہم ہیں بھی ۔ دُنیا ہمیں اِس لِئے نہیں جانتی کہ اُس نے اُسے بھی نہیں جانا۔
  • عزِیزو! ہم اِس وقت خُدا کے فرزند ہیں اور ابھی تک یہ ظاہِر نہیں ہُؤا کہ ہم کیا کُچھ ہوں گے ۔ اِ تنا جانتے ہیں کہ جب وہ ظاہِر ہو گا تو ہم بھی اُس کی مانِند ہوں گے کیونکہ اُس کو وَیسا ہی دیکھیں گے جَیسا وہ ہے۔
  • اور جو کوئی اُس سے یہ اُمّید رکھتا ہے اپنے آپ کو وَیسا ہی پاک کرتا ہے جَیسا وہ پاک ہے۔
  • جو کوئی گُناہ کرتا ہے وہ شرع کی مُخالِفت کرتا ہے اور گُناہ شرع کی مُخالِفت ہی ہے۔
  • اور تُم جانتے ہو کہ وہ اِس لِئے ظاہِر ہُؤا تھا کہ گُناہوں کو اُٹھا لے جائے اور اُس کی ذات میں گُناہ نہیں۔
  • جو کوئی اُس میں قائِم رہتا ہے وہ گُناہ نہیں کرتا ۔ جو کوئی گُناہ کرتا ہے نہ اُس نے اُسے دیکھا ہے اور نہ جانا ہے۔
  • اَے بچّو! کِسی کے فریب میں نہ آنا ۔ جو راستبازی کے کام کرتا ہے وُہی اُس کی طرح راستباز ہے۔
  • جو شخص گُناہ کرتا ہے وہ اِبلِیس سے ہے کیونکہ اِبلِیس شرُوع ہی سے گُناہ کرتا رہا ہے ۔ خُدا کا بیٹا اِسی لِئے ظاہِر ہُؤا تھا کہ اِبلِیس کے کاموں کو مِٹائے۔
  • جو کوئی خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے وہ گُناہ نہیں کرتا کیونکہ اُس کا تُخم اُس میں بنا رہتا ہے بلکہ وہ گُناہ کر ہی نہیں سکتا کیونکہ خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے۔
  • اِسی سے خُدا کے فرزند اور اِبلِیس کے فرزند ظاہِر ہوتے ہیں ۔ جو کوئی راستبازی کے کام نہیں کرتا وہ خُدا سے نہیں اور وہ بھی نہیں جو اپنے بھائی سے مُحبّت نہیں رکھتا۔
  • کیونکہ جو پَیغام تُم نے شرُوع سے سُنا وہ یہ ہے کہ ہم ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّیں۔
  • اور قائِن کی مانِند نہ بنیں جو اُس شرِیر سے تھا اور جِس نے اپنے بھائی کو قتل کِیا اور اُس نے کِس واسطے اُسے قتل کِیا؟ اِس واسطے کہ اُس کے کام بُرے تھے اور اُس کے بھائی کے کام راستی کے تھے۔
  • اَے بھائِیو ! اگر دُنیا تُم سے عداوت رکھتی ہے تو تعجُّب نہ کرو۔
  • ہم جانتے ہیں کہ مَوت سے نِکل کر زِندگی میں داخِل ہو گئے کیونکہ ہم بھائِیوں سے مُحبّت رکھتے ہیں ۔ جو مُحبّت نہیں رکھتا وہ مَوت کی حالت میں رہتا ہے۔
  • جو کوئی اپنے بھائی سے عداوت رکھتا ہے وہ خُونی ہے اور تُم جانتے ہو کہ کِسی خُونی میں ہمیشہ کی زِندگی مَوجُود نہیں رہتی۔
  • ہم نے مُحبّت کو اِسی سے جانا ہے کہ اُس نے ہمارے واسطے اپنی جان دے دی اور ہم پر بھی بھائِیوں کے واسطے جان دینا فرض ہے۔
  • جِس کِسی کے پاس دُنیا کا مال ہو اور وہ اپنے بھائی کو مُحتاج دیکھ کر رَحم کرنے میں دریغ کرے تو اُس میں خُدا کی مُحبّت کیوں کر قائِم رہ سکتی ہے؟۔
  • اَے بچّو! ہم کلام اور زُبان ہی سے نہیں بلکہ کام اور سچّائی کے ذرِیعہ سے بھی مُحبّت کریں۔
  • اِس سے ہم جانیں گے کہ حق کے ہیں اور جِس بات میں ہمارا دِل ہمیں اِلزام دے گا اُس کے بارے میں ہم اُس کے حضُور اپنی دِلجمعی کریں گے۔
  • کیونکہ خُدا ہمارے دِل سے بڑا ہے اور سب کُچھ جانتا ہے۔
  • اَے عزِیزو! جب ہمارا دِل ہمیں اِلزام نہیں دیتا تو ہمیں خُدا کے سامنے دِلیری ہو جاتی ہے۔
  • اور جو کُچھ ہم مانگتے ہیں وہ ہمیں اُس کی طرف سے مِلتا ہے کیونکہ ہم اُس کے حُکموں پر عمل کرتے ہیں اور جو کُچھ وہ پسند کرتا ہے اُسے بجا لاتے ہیں۔
  • اور اُس کا حُکم یہ ہے کہ ہم اُس کے بیٹے یِسُوع مسِیح کے نام پر اِیمان لائیں اور جَیسا اُس نے ہمیں حُکم دِیا اُس کے مُوافِق آپس میں مُحبّت رکھّیں۔
  • اور جو اُس کے حُکموں پر عمل کرتا ہے وہ اِس میں اور یہ اُس میں قائِم رہتا ہے اور اِسی سے یعنی اُس رُوح سے جو اُس نے ہمیں دِیا ہے ہم جانتے ہیں کہ وہ ہم میں قائِم رہتا ہے۔
  • اَے عزِیزو! ہر ایک رُوح کا یقِین نہ کرو بلکہ رُوحوں کو آزماؤ کہ وہ خُدا کی طرف سے ہیں یا نہیں کیونکہ بُہت سے جُھوٹے نبی دُنیا میں نِکل کھڑے ہُوئے ہیں۔
  • خُدا کے رُوح کو تُم اِس طرح پہچان سکتے ہو کہ جو کوئی رُوح اِقرار کرے کہ یِسُوع مسِیح مُجسّم ہو کر آیا ہے وہ خُدا کی طرف سے ہے۔
  • اور جو کوئی رُوح یِسُوع کا اِقرار نہ کرے وہ خُدا کی طرف سے نہیں اور یِہی مُخالِفِ مسِیح کی رُوح ہے جِس کی خبر تُم سُن چُکے ہو کہ وہ آنے والی ہے بلکہ اب بھی دُنیا میں مَوجُود ہے۔
  • اَے بچّو! تُم خُدا سے ہو اور اُن پر غالِب آ گئے ہو کیونکہ جو تُم میں ہے وہ اُس سے بڑا ہے جو دُنیا میں ہے۔
  • وہ دُنیا سے ہیں ۔ اِس واسطے دُنیا کی سی کہتے ہیں اور دُنیا اُن کی سُنتی ہے۔
  • ہم خُدا سے ہیں ۔ جو خُدا کو جانتا ہے وہ ہماری سُنتا ہے ۔ جو خُدا سے نہیں وہ ہماری نہیں سُنتا ۔ اِسی سے ہم حق کی رُوح اور گُمراہی کی رُوح کو پہچان لیتے ہیں۔
  • اَے عزِیزو! آؤ ہم ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّیں کیونکہ مُحبّت خُدا کی طرف سے ہے اور جو کوئی مُحبّت رکھتا ہے وہ خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے اور خُدا کو جانتا ہے۔
  • جو مُحبّت نہیں رکھتا وہ خُدا کو نہیں جانتا کیونکہ خُدا مُحبّت ہے۔
  • جو مُحبّت خُدا کو ہم سے ہے وہ اِس سے ظاہِر ہُوئی کہ خُدا نے اپنے اِکلَوتے بیٹے کو دُنیا میں بھیجا ہے تاکہ ہم اُس کے سبب سے زِندہ رہیں۔
  • مُحبّت اِس میں نہیں کہ ہم نے خُدا سے مُحبّت کی بلکہ اِس میں ہے کہ اُس نے ہم سے مُحبّت کی اور ہمارے گُناہوں کے کفّارہ کے لِئے اپنے بیٹے کو بھیجا۔
  • اَے عزِیزو! جب خُدا نے ہم سے اَیسی مُحبّت کی تو ہم پر بھی ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھنا فرض ہے۔
  • خُدا کو کبھی کِسی نے نہیں دیکھا ۔ اگر ہم ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھتے ہیں تو خُدا ہم میں رہتا ہے اور اُس کی مُحبّت ہمارے دِل میں کامِل ہو گئی ہے۔
  • چُونکہ اُس نے اپنے رُوح میں سے ہمیں دِیا ہے اِس سے ہم جانتے ہیں کہ ہم اُس میں قائِم رہتے ہیں اور وہ ہم میں۔
  • اور ہم نے دیکھ لِیا ہے اور گواہی دیتے ہیں کہ باپ نے بیٹے کو دُنیا کا مُنجّی کر کے بھیجا ہے۔
  • جو کوئی اِقرار کرتا ہے کہ یِسُوع خُدا کا بیٹا ہے خُدا اُس میں رہتا ہے اور وہ خُدا میں۔
  • جو مُحبّت خُدا کو ہم سے ہے اُس کو ہم جان گئے اور ہمیں اُس کا یقِین ہے ۔ خُدا مُحبّت ہے اور جو مُحبّت میں قائِم رہتا ہے وہ خُدا میں قائِم رہتا ہے اور خُدا اُس میں قائِم رہتا ہے۔
  • اِسی سبب سے مُحبّت ہم میں کامِل ہو گئی ہے تاکہ ہمیں عدالت کے دِن دِلیری ہو کیونکہ جَیسا وہ ہے وَیسے ہی دُنیا میں ہم بھی ہیں۔
  • مُحبّت میں خَوف نہیں ہوتا بلکہ کامِل مُحبّت خَوف کو دُور کر دیتی ہے کیونکہ خَوف سے عذاب ہوتا ہے اور کوئی خَوف کرنے والا مُحبّت میں کامِل نہیں ہُؤا۔
  • ہم اِس لِئے مُحبّت رکھتے ہیں کہ پہلے اُس نے ہم سے مُحبّت رکھّی۔
  • اگر کوئی کہے کہ مَیں خُدا سے مُحبّت رکھتا ہُوں اور وہ اپنے بھائی سے عداوت رکھّے تو جُھوٹا ہے کیونکہ جو اپنے بھائی سے جِسے اُس نے دیکھا ہے مُحبّت نہیں رکھتا وہ خُدا سے بھی جِسے اُس نے نہیں دیکھا مُحبّت نہیں رکھ سکتا۔
  • اور ہم کو اُس کی طرف سے یہ حُکم مِلا ہے کہ جو کوئی خُدا سے مُحبّت رکھتا ہے وہ اپنے بھائی سے بھی مُحبّت رکھّے۔
  • جِس کا یہ اِیمان ہے کہ یِسُوع ہی مسِیح ہے وہ خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے اور جو کوئی والِد سے مُحبّت رکھتا ہے وہ اُس کی اَولاد سے بھی مُحبّت رکھتا ہے۔
  • جب ہم خُدا سے مُحبّت رکھتے اور اُس کے حُکموں پر عمل کرتے ہیں تو اِس سے معلُوم ہو جاتا ہے کہ خُدا کے فرزندوں سے بھی مُحبّت رکھتے ہیں۔
  • اور خُدا کی مُحبّت یہ ہے کہ ہم اُس کے حُکموں پر عمل کریں اور اُس کے حُکم سخت نہیں۔
  • جو کوئی خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے وہ دُنیا پر غالِب آتا ہے اور وہ غلبہ جِس سے دُنیا مغلُوب ہُوئی ہے ہمارا اِیمان ہے۔
  • دُنیا کا مغلُوب کرنے والا کَون ہے سِوا اُس شخص کے جِس کا یہ اِیمان ہے کہ یِسُوع خُدا کا بیٹا ہے؟۔
  • یِہی ہے وہ جو پانی اور خُون کے وسِیلہ سے آیا تھا یعنی یِسُوع مسِیح ۔ وہ نہ فقط پانی کے وسِیلہ سے بلکہ پانی اور خُون دونوں کے وسِیلہ سے آیا تھا۔
  • اور جو گواہی دیتا ہے وہ رُوح ہے کیونکہ رُوح سچّائی ہے۔
  • اور گواہی دینے والے تِین ہیں ۔ رُوح اور پانی اور خُون اور یہ تِینوں ایک ہی بات پر مُتفِق ہیں۔
  • جب ہم آدمِیوں کی گواہی قبُول کر لیتے ہیں تو خُدا کی گواہی تو اُس سے بڑھ کر ہے اور خُدا کی گواہی یہ ہے کہ اُس نے اپنے بیٹے کے حق میں گواہی دی ہے۔
  • جو خُدا کے بیٹے پر اِیمان رکھتا وہ اپنے آپ میں گواہی رکھتا ہے ۔ جِس نے خُدا کا یقِین نہیں کِیا اُس نے اُسے جُھوٹا ٹھہرایا کیونکہ وہ اُس گواہی پر جو خُدا نے اپنے بیٹے کے حق میں دی ہے اِیمان نہیں لایا۔
  • اور وہ گواہی یہ ہے کہ خُدا نے ہمیں ہمیشہ کی زِندگی بخشی اور یہ زِندگی اُس کے بیٹے میں ہے۔
  • جِس کے پاس بیٹا ہے اُس کے پاس زِندگی ہے اور جِس کے پاس خُدا کا بیٹا نہیں اُس کے پاس زِندگی بھی نہیں۔
  • مَیں نے تُم کو جو خُدا کے بیٹے کے نام پر اِیمان لائے ہو یہ باتیں اِس لِئے لِکِھیں کہ تُمہیں معلُوم ہو کہ ہمیشہ کی زِندگی رکھتے ہو۔
  • اور ہمیں جو اُس کے سامنے دِلیری ہے اُس کا سبب یہ ہے کہ اگر اُس کی مرضی کے مُوافِق کُچھ مانگتے ہیں تو وہ ہماری سُنتا ہے۔
  • اور جب ہم جانتے ہیں کہ جو کُچھ ہم مانگتے ہیں وہ ہماری سُنتا ہے تو یہ بھی جانتے ہیں کہ جو کُچھ ہم نے اُس سے مانگا ہے وہ پایا ہے۔
  • اگر کوئی اپنے بھائی کو اَیسا گُناہ کرتے دیکھے جِس کا نتیجہ مَوت نہ ہو تو دُعا کرے ۔ خُدا اُس کے وسِیلہ سے زِندگی بخشے گا ۔ اُن ہی کو جنہوں نے اَیسا گُناہ نہیں کِیا جِس کا نتیجہ مَوت ہو ۔ گُناہ اَیسا بھی ہے جِس کا نتیجہ مَوت ہے ۔ اِس کی بابت دُعا کرنے کو مَیں نہیں کہتا۔
  • ہے تو ہر طرح کی ناراستی گُناہ مگر اَیسا گُناہ بھی ہے جِس کا نتیجہ مَوت نہیں۔
  • ہم جانتے ہیں کہ جو کوئی خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے وہ گُناہ نہیں کرتا بلکہ اُس کی حِفاظت وہ کرتا ہے جو خُدا سے پَیدا ہُؤا اور وہ شرِیر اُسے چُھونے نہیں پاتا۔
  • ہم جانتے ہیں کہ ہم خُدا سے ہیں اور ساری دُنیا اُس شرِیر کے قبضہ میں پڑی ہُوئی ہے۔
  • اور یہ بھی جانتے ہیں کہ خُدا کا بیٹا آ گیا ہے اور اُس نے ہمیں سمجھ بخشی ہے تاکہ اُس کو جو حقِیقی ہے جانیں اور ہم اُس میں جو حقِیقی ہے یعنی اُس کے بیٹے یِسُوع مسِیح میں ہیں ۔ حقِیقی خُدا اور ہمیشہ کی زِندگی یِہی ہے۔
  • اَے بچّو! اپنے آپ کو بُتوں سے بچائے رکھّو۔
  • مُجھ بزُرگ کی طرف سے اُس برگُزِیدہ بی بی اور اُس کے فرزندوں کے نام جِن سے مَیں اُس سچّائی کے سبب سے سچّی مُحبّت رکھتا ہُوں جو ہم میں قائِم رہتی ہے اور ابد تک ہمارے ساتھ رہے گی۔
  • اور صِرف مَیں ہی نہیں بلکہ وہ سب بھی مُحبّت رکھتے ہیں جو حق سے واقِف ہیں۔
  • خُدا باپ اور باپ کے بیٹے یِسُو ع مسِیح کی طرف سے فضل اور رَحم اور اِطمِینان ۔ سچّائی اور مُحبّت سمیت ۔ ہمارے شامِلِ حال رہیں گے۔
  • مَیں بُہت خُوش ہُؤا کہ مَیں نے تیرے بعض لڑکوں کو اُس حُکم کے مُطابِق جو ہمیں باپ کی طرف سے مِلا تھا حقِیقت میں چلتے ہُوئے پایا۔
  • اب اَے بی بی مَیں تُجھے کوئی نیا حُکم نہیں بلکہ وُہی جو شرُوع سے ہمارے پاس ہے لِکھتا اور تُجھ سے مِنّت کر کے کہتا ہُوں کہ آؤ ہم ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّیں۔
  • اور مُحبّت یہ ہے کہ ہم اُس کے حُکموں پر چلیں ۔ یہ وُہی حُکم ہے جو تُم نے شرُوع سے سُنا ہے کہ تُمہیں اِس پر چلنا چاہئے۔
  • کیونکہ بُہت سے اَیسے گُمراہ کرنے والے دُنیا میں نِکل کھڑے ہُوئے ہیں جو یِسُوع مسِیح کے مُجسّم ہو کر آنے کا اِقرار نہیں کرتے ۔ گُمراہ کرنے والا اور مُخالِفِ مسِیح یِہی ہے۔
  • اپنی بابت خبردار رہو تاکہ جو مِحنت ہم نے کی ہے وہ تُمہارے سبب سے ضائع نہ ہو جائے بلکہ تُم کو پُورا اَجر مِلے۔
  • جو کوئی آگے بڑھ جاتا ہے اور مسِیح کی تعلِیم پر قائِم نہیں رہتا اُس کے پاس خُدا نہیں ۔ جو اُس تعلِیم پر قائِم رہتا ہے اُس کے پاس باپ بھی ہے اور بیٹا بھی۔
  • اگر کوئی تُمہارے پاس آئے اور یہ تعلِیم نہ دے تو نہ اُسے گھر میں آنے دو اورنہ سلام کرو۔
  • کیونکہ جو کوئی اَیسے شخص کو سلام کرتا ہے وہ اُس کے بُرے کاموں میں شرِیک ہوتا ہے۔
  • مُجھے بُہت سی باتیں تُم کو لِکھنا ہے مگر کاغذ اور سِیاہی سے لِکھنا نہیں چاہتا بلکہ تُمہارے پاس آنے اور رُوبرُو بات چِیت کرنے کی اُمّید رکھتا ہُوں تاکہ تُمہاری خُوشی کامِل ہو۔
  • تیری برگُزِیدہ بہن کے لڑکے تُجھے سلام کہتے ہیں۔
  • مُجھ بزُرگ کی طرف سے اُس پیارے گیُِس کے نام جِس سے مَیں سچّی مُحبّت رکھتا ہُوں۔
  • اَے پیارے! مَیں یہ دُعا کرتا ہُوں کہ جِس طرح تُو رُوحانی ترقّی کر رہا ہے اُسی طرح تُو سب باتوں میں ترقّی کرے اور تندرُست رہے۔
  • کیونکہ جب بھائِیوں نے آکر تیری اُس سچّائی کی گواہی دی جِس پر تُو حقِیقت میں چلتا ہے تو مَیں نِہایت خُوش ہُؤا۔
  • میرے لِئے اِس سے بڑھ کر اور کوئی خُوشی نہیں کہ مَیں اپنے فرزندوں کو حق پر چلتے ہُوئے سُنوں۔
  • اَے پیارے! جو کُچھ تُو اُن بھائِیوں کے ساتھ کرتا ہے جو پردیسی بھی ہیں وہ دِیانت سے کرتا ہے۔
  • اُنہوں نے کلِیسیا کے سامنے تیری مُحبّت کی گواہی دی تھی ۔ اگر تُو اُنہیں اُس طرح روانہ کرے گا جِس طرح خُدا کے لوگوں کو مُناسِب ہے تو اچھّا کرے گا۔
  • کیونکہ وہ اُس نام کی خاطِر نِکلے ہیں اور غَیر قَوموں سے کُچھ نہیں لیتے۔
  • پس اَیسوں کی خاطِرداری کرنا ہم پر فرض ہے تاکہ ہم بھی حق کی تائِید میں اُن کے ہم خِدمت ہوں۔
  • مَیں نے کلِیسیا کو کُچھ لِکھا تھا مگر دِیُترِفِیس جو اُن میں بڑا بننا چاہتا ہے ہمیں قبُول نہیں کرتا۔
  • پس جب مَیں آؤُں گا تو اُس کے کاموں کو جو وہ کر رہا ہے یاد دِلاؤُں گا کہ ہمارے حق میں بُری باتیں بَکتا ہے اور اِن پر قناعِت نہ کر کے خُود بھی بھائِیوں کو قبُول نہیں کرتا اور جو قبُول کرنا چاہتے ہیں اُن کو بھی منع کرتا ہے اور کلِیسیا سے نِکال دیتا ہے۔
  • اَے پیارے! بدی کی نہیں بلکہ نیکی کی پَیروی کر ۔ نیکی کرنے والا خُدا سے ہے ۔ بدی کرنے والے نے خُدا کو نہیں دیکھا۔
  • دِیمِیترِیُس کے بارے میں سب نے اور خُود حق نے بھی گواہی دی اور ہم بھی گواہی دیتے ہیں اور تُو جانتا ہے کہ ہماری گواہی سچّی ہے۔
  • مُجھے لِکھنا تو تُجھ کو بُہت کُچھ تھا مگر سیاہی اور قلم سے تُجھے لِکھنا نہیں چاہتا۔
  • بلکہ تُجھ سے جلد مِلنے کی اُمّید رکھتا ہُوں اُس وقت ہم رُوبرُو بات چِیت کریں گے۔
  • تُجھے اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے ۔ یہاں کے دوست تُجھے سلام کہتے ہیں ۔ تُو وہاں کے دوستوں سے نام بہ نام سلام کہہ۔
  • یہُودا ہ کی طرف سے جو یِسُوع مسِیح کا بندہ اور یعقُو ب کا بھائی ہے اُن بُلائے ہُوؤں کے نام جو خُدا باپ میں عزِیز اور یِسُوع مسِیح کے لِئے محفُوظ ہیں۔
  • رَحم اور اِطمِینان اور مُحبّت تُم کو زِیادہ حاصِل ہوتی رہے۔
  • اَے پِیارو! جِس وقت مَیں تُم کو اُس نجات کی بابت لِکھنے میں کمال کوشِش کر رہا تھا جِس میں ہم سب شرِیک ہیں تو مَیں نے تُمہیں یہ نصِیحت لِکھنا ضرُور جانا کہ تُم اُس اِیمان کے واسطے جان فشانی کرو جو مُقدّسوں کو ایک ہی بار سَونپا گیا تھا۔
  • کیونکہ بعض اَیسے شخص چُپکے سے ہم میں آ مِلے ہیں جِن کی اِس سزا کا ذِکر قدِیم زمانہ میں پیشتر سے لِکھا گیا تھا ۔ یہ بے دِین ہیں اور ہمارے خُدا کے فضل کو شَہوت پرستی سے بدل ڈالتے ہیں اور ہمارے واحِد مالِک اور خُداوند یِسُوع مسِیح کا اِنکار کرتے ہیں۔
  • پس اگرچہ تُم سب باتیں ایک بار جان چُکے ہو تَو بھی یہ بات تُمہیں یاد دِلانا چاہتا ہُوں کہ خُداوند نے ایک اُمّت کو مُلکِ مِصر میں سے چُھڑانے کے بعد اُنہیں ہلاک کِیا جو اِیمان نہ لائے۔
  • اور جِن فرِشتوں نے اپنی حُکومت کو قائِم نہ رکھّا بلکہ اپنے خاص مقام کو چھوڑ دِیا اُن کواُس نے دائِمی قَید میں تارِیکی کے اَندر روزِ عظِیم کی عدالت تک رکھّا ہے۔
  • اِسی طرح سدُو م اور عمُورہ اور اُن کے آس پاس کے شہر جو اُن کی طرح حرامکاری میں پڑ گئے اور غَیر جِسم کی طرف راغِب ہُوئے ہمیشہ کی آگ کی سزا میں گرِفتار ہو کر جایِ عِبرت ٹھہرے ہیں۔
  • تَو بھی یہ لوگ بھی اپنے وَہموں میں مُبتلا ہو کر اُن کی طرح جِسم کو ناپاک کرتے اور حُکومت کو ناچِیز جانتے اور عِزّت داروں پر لَعن طَعن کرتے ہیں۔
  • لیکن مُقرّب فرِشتہ مِیکا ئیل نے مُوسیٰ کی لاش کی بابت اِبلِیس سے بحث و تکرار کرتے وقت لَعن طَعن کے ساتھ اُس پر نالِش کرنے کی جُرأت نہ کی بلکہ یہ کہا کہ خُداوند تُجھے ملامت کرے۔
  • مگر یہ جِن باتوں کو نہیں جانتے اُن پر لَعن طَعن کرتے ہیں اور جِن کو بے عقل جانوروں کی طرح طبعی طَور پر جانتے ہیں اُن میں اپنے آپ کو خراب کرتے ہیں۔
  • اِن پر افسوس! کہ یہ قائِن کی راہ پر چلے اور مزدُوری کے لِئے بڑی حِرص سے بِلعا م کی سی گُمراہی اِختیار کی اور قورح کی طرح مُخالِفت کر کے ہلاک ہُوئے۔
  • یہ تُمہاری مُحبّت کی ضِیافتوں میں تُمہارے ساتھ کھاتے پِیتے وقت گویا دریا کی پَوشِیدہ چٹانیں ہیں ۔ یہ بے دھڑک اپنا پیٹ بھرنے والے چرواہے ہیں ۔ یہ بے پانی کے بادل ہیں جِنہیں ہوائیں اُڑا لے جاتی ہیں ۔ یہ پَت جَھڑ کے بے پَھل درخت ہیں جو دونوں طرح سے مُردہ اور جڑ سے اُکھڑے ہُوئے ہیں۔
  • یہ سمُندر کی پُرجوش مَوجیں ہیں جو اپنی بے شرمی کے جھاگ اُچھالتی ہیں ۔ یہ وہ آوارہ گَرد سِتارے ہیں جِن کے لِئے ابد تک بے حد تارِیکی دھری ہے۔
  • اِن کے بارے میں حنُوک نے بھی جو آدم سے ساتوِیں پُشت میں تھا یہ پیشِین گوئی کی تھی کہ دیکھو ۔ خُداوند اپنے لاکھوں مُقدّسوں کے ساتھ آیا۔
  • تاکہ سب آدمِیوں کا اِنصاف کرے اور سب بے دِینوں کو اُن کی بے دِینی کے اُن سب کاموں کے سبب سے جو اُنہوں نے بے دِینی سے کِئے ہیں اور اُن سب سخت باتوں کے سبب سے جو بے دِین گُنہگاروں نے اُس کی مُخالِفت میں کہی ہیں قصُوروار ٹھہرائے۔
  • یہ بُڑبُڑانے والے اور شِکایت کرنے والے ہیں اور اپنی خواہِشوں کے مُوافِق چلتے ہیں اور اپنے مُنہ سے بڑے بول بولتے ہیں اور نفع کے لِئے لوگوں کی روداری کرتے ہیں۔
  • لیکن اَے پِیارو! اُن باتوں کو یاد رکھّو جو ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے رسُول پہلے کہہ چُکے ہیں۔
  • وہ تُم سے کہا کرتے تھے کہ اَخِیر زمانہ میں اَیسے ٹھٹّھا کرنے والے ہوں گے جو اپنی بے دِینی کی خواہِشوں کے مُوافِق چلیں گے۔
  • یہ وہ آدمی ہیں جو تفرقے ڈالتے ہیں اور نفسانی ہیں اور رُوح سے بے بہرہ۔
  • مگر تُم اَے پِیارو! اپنے پاک ترِین اِیمان میں اپنی ترقّی کر کے اور رُوحُ القُدس میں دُعا کر کے۔
  • اپنے آپ کو خُدا کی مُحبّت میں قائِم رکھّو اور ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کی رَحمت کے مُنتظِر رہو۔
  • اور بعض لوگوں پر جو شک میں ہیں رَحم کرو۔
  • اور بعض کو جھپٹ کر آگ میں سے نِکالو اور بعض پر خَوف کھا کر رَحم کرو بلکہ اُس پوشاک سے بھی نفرت کرو جو جِسم کے سبب سے داغی ہو گئی ہو۔
  • اب جو تُم کو ٹھوکر کھانے سے بچا سکتا ہے اور اپنے پُر جلال حضُور میں کمال خُوشی کے ساتھ بے عَیب کر کے کھڑا کر سکتا ہے۔
  • اُس خُدایِ واحِد کا جو ہمارا مُنجّی ہے جلال اور عظمت اور سلطنت اور اِختیار ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے جَیسا اَزل سے ہے اب بھی ہو اور ابدُالآباد رہے ۔ آمِین۔
  • یِسُو ع مسِیح کا مُکاشفہ جو اُسے خُدا کی طرف سے اِس لِئے ہُؤا کہ اپنے بندوں کو وہ باتیں دِکھائے جِن کا جلد ہونا ضرُور ہے اور اُس نے اپنے فرِشتہ کو بھیج کر اُس کی معرفت اُنہیں اپنے بندہ یُو حنّا پر ظاہِر کِیا۔
  • جِس نے خُدا کے کلام اور یِسُو ع مسِیح کی گواہی کی یعنی اُن سب چِیزوں کی جو اُس نے دیکھی تِھیں شہادت دی۔
  • اِس نبُوّت کی کِتاب کا پڑھنے والا اور اُس کے سُننے والے اور جو کُچھ اِس میں لِکھا ہے اُس پر عمل کرنے والے مُبارک ہیں کیونکہ وقت نزدِیک ہے۔
  • یُوحنّا کی جانِب سے اُن سات کلِیسیاؤں کے نام جو آسیہ میں ہیں ۔ اُس کی طرف سے جو ہے اور جو تھا اور جو آنے والا ہے اور اُن سات رُوحوں کی طرف سے جو اُس کے تخت کے سامنے ہیں۔
  • اور یِسُو ع مسِیح کی طرف سے جو سچّا گواہ اور مُردوں میں سے جی اُٹھنے والوں میں پہلوٹھا اور دُنیا کے بادشاہوں پر حاکِم ہے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے ۔ جو ہم سے مُحبّت رکھتا ہے اور جِس نے اپنے خُون کے وسِیلہ سے ہم کو گُناہوں سے خلاصی بخشی۔
  • اور ہم کو ایک بادشاہی بھی اور اپنے خُدا اور باپ کے لِئے کاہِن بھی بنا دِیا ۔ اُس کا جلال اور سلطنت ابدُالآباد رہے ۔ آمِین۔
  • دیکھو وہ بادِلوں کے ساتھ آنے والا ہے اور ہر ایک آنکھ اُسے دیکھے گی اور جنہوں نے اُسے چھیدا تھا وہ بھی دیکھیں گے اور زمِین پر کے سب قبِیلے اُس کے سبب سے چھاتی پِیٹیں گے ۔ بیشک ۔ آمِین۔
  • خُداوند خُدا جو ہے اور جو تھا اور جو آنے والا ہے یعنی قادِرِ مُطلق فرماتا ہے کہ مَیں الفا اور اومیگا ہُوں۔
  • مَیں یُو حنّا جو تُمہارا بھائی اور یِسُو ع کی مُصِیبت اور بادشاہی اور صبر میں تُمہارا شرِیک ہُوں خُدا کے کلام اور یِسُو ع کی نِسبت گواہی دینے کے باعِث اُس ٹاپُو میں تھا جو پتمُس کہلاتا ہے۔
  • کہ خُداوند کے دِن رُوح میں آ گیا اور اپنے پِیچھے نرسِنگے کی سی یہ ایک بڑی آواز سُنی۔
  • کہ جو کُچھ تُو دیکھتا ہے اُس کو کِتاب میں لِکھ کر ساتوں کلِیسیاؤں کے پاس بھیج دے یعنی اِفِسُس اور سمُر نہ اور پِرگمُن اور تھوا تِیرہ اور سردِیس اور فِلَدِلفیہ اور لَودِیکیہ میں۔
  • مَیں نے اُس آواز دینے والے کو دیکھنے کے لِئے مُنہ پھیرا جِس نے مُجھ سے کہا تھا اور پِھر کر سونے کے سات چراغ دان دیکھے۔
  • اور اُن چراغ دانوں کے بیچ میں آدم زاد سا ایک شخص دیکھا جو پاؤں تک کا جامہ پہنے اور سونے کا سِینہ بند سِینہ پر باندھے ہُوئے تھا۔
  • اُس کا سر اور بال سفید اُون بلکہ برف کی مانِند سفید تھے اور اُس کی آنکھیں آگ کے شُعلہ کی مانِند تِھیں۔
  • اور اُس کے پاؤں اُس خالِص پِیتل کے سے تھے جو بھٹّی میں تپایا گیا ہو اور اُس کی آواز زور کے پانی کی سی تھی۔
  • اور اُس کے دہنے ہاتھ میں سات سِتارے تھے اور اُس کے مُنہ میں سے ایک دو دھاری تیز تلوار نِکلتی تھی اور اُس کاچِہرہ اَیسا چمکتا تھا جَیسے تیزی کے وقت آفتاب۔
  • جب مَیں نے اُسے دیکھا تو اُس کے پاؤں میں مُردہ سا گِر پڑا اور اُس نے یہ کہہ کر مُجھ پر اپنا دہنا ہاتھ رکھّا کہ خَوف نہ کر ۔ مَیں اوّل اور آخِر۔
  • اور زِندہ ہُوں ۔ مَیں مَر گیا تھا اور دیکھ ابدُالآباد زِندہ رہُوں گااور مَوت اور عالَمِ ارواح کی کُنجِیاں میرے پاس ہیں۔
  • پس جو باتیں تُو نے دیکِھیں اور جو ہیں اور جو اِن کے بعد ہونے والی ہیں اُن سب کو لِکھ لے۔
  • یعنی اُن سات سِتاروں کا بھید جِنہیں تُو نے میرے دہنے ہاتھ میں دیکھا تھا اور اُن سونے کے سات چراغ دانوں کا ۔ وہ سات سِتارے تو سات کلِیسیاؤں کے فرِشتے ہیں اور وہ سات چراغ دان کلِیسیائیں ہیں۔
  • اِفِسُس کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہ جو اپنے دہنے ہاتھ میں سِتارے لِئے ہُوئے ہے اور سونے کے ساتوں چراغ دانوں میں پِھرتا ہے وہ یہ فرماتا ہے کہ۔
  • مَیں تیرے کام اور تیری مشقّت اور تیرا صبر تو جانتا ہُوں اور یہ بھی کہ تُو بدوں کو دیکھ نہیں سکتا اور جو اپنے آپ کو رسُول کہتے ہیں اور ہیں نہیں تُو نے اُن کو آزما کر جُھوٹا پایا۔
  • اور تُو صبر کرتا ہے اور میرے نام کی خاطِر مُصِیبت اُٹھاتے اُٹھاتے تھکا نہیں۔
  • مگر مُجھ کو تُجھ سے یہ شِکایت ہے کہ تُو نے اپنی پہلی سی مُحبّت چھوڑ دی۔
  • پس خیال کر کہ تُو کہاں سے گِرا ہے اور تَوبہ کر کے پہلے کی طرح کام کر اور اگر تُو تَوبہ نہ کرے گا تو مَیں تیرے پاس آ کر تیرے چراغ دان کو اُس کی جگہ سے ہٹا دُوں گا۔
  • البتّہ تُجھ میں یہ بات تو ہے کہ تُو نِیکُلیوں کے کاموں سے نفرت رکھتا ہے جِن سے مَیں بھی نفرت رکھتا ہُوں۔
  • جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے ۔ جو غالِب آئے مَیں اُسے اُس زِندگی کے درخت میں سے جو خُدا کے فِردوس میں ہے پَھل کھانے کو دُوں گا۔
  • اور سمُر نہ کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہ جو اَوّل و آخِر ہے اور جو مَر گیا تھا اور زِندہ ہُؤا وہ یہ فرماتا ہے کہ۔
  • مَیں تیری مُصِیبت اور غرِیبی کو جانتا ہُوں (مگر تُو دَولت مند ہے) اور جو اپنے آپ کو یہُودی کہتے ہیں اور ہیں نہیں بلکہ شَیطان کی جماعت ہیں اُن کے لَعن طَعن کو بھی جانتا ہُوں۔
  • جو دُکھ تُجھے سہنے ہوں گے اُن سے خَوف نہ کر ۔ دیکھو اِبلِیس تُم میں سے بعض کو قَید میں ڈالنے کو ہے تاکہ تُمہاری آزمایش ہو اور دس دِن تک مُصِیبت اُٹھاؤ گے ۔ جان دینے تک بھی وفادار رہ تو مَیں تُجھے زِندگی کا تاج دُوں گا۔
  • جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے ۔ جو غالِب آئے اُس کو دُوسری مَوت سے نُقصان نہ پُہنچے گا۔
  • اور پِرگُمن کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہ جِس کے پاس دو دھاری تیز تلوار ہے وہ فرماتا ہے کہ۔
  • مَیں یہ تو جانتا ہُوں کہ تُو شَیطان کی تخت گاہ میں سکُونت رکھتا ہے اور میرے نام پر قائِم رہتا ہے اور جِن دِنوں میں میرا وفادار شہِید انِتپا س تُم میں اُس جگہ قتل ہُؤا تھا جہاں شَیطان رہتا ہے اُن دِنوں میں بھی تُو نے مُجھ پر اِیمان رکھنے سے اِنکار نہیں کِیا۔
  • لیکن مُجھے چند باتوں کی تُجھ سے شِکایت ہے ۔ اِس لِئے کہ تیرے ہاں بعض لوگ بلعا م کی تعلِیم ماننے والے ہیں جِس نے بلق کو بنی اِسرائیل کے سامنے ٹھوکر کِھلانے والی چِیز رکھنے کی تعلِیم دی یعنی یہ کہ وہ بُتوں کی قُربانِیاں کھائیں اور حرام کاری کریں۔
  • چُنانچہ تیرے ہاں بھی بعض لوگ اِسی طرح نِیکُلیوں کی تعلِیم کے ماننے والے ہیں۔
  • پس تَوبہ کر ۔ نہیں تو مَیں تیرے پاس جلد آ کر اپنے مُنہ کی تلوار سے اُن کے ساتھ لڑُوں گا۔
  • جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے ۔ جو غالِب آئے مَیں اُسے پوشِیدہ مَنّ میں سے دُوں گا اور ایک سفید پتّھر دُوں گا ۔ اُس پتّھر پرایک نیا نام لِکھا ہُؤا ہو گا جِسے اُس کے پانے والے کے سِوا کوئی نہ جانے گا۔
  • اور تھواتِیر ہ کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہ خُدا کا بیٹا جِس کی آنکھیں آگ کے شُعلہ کی مانِند اور پاؤں خالِص پِیتل کی مانِند ہیں یہ فرماتا ہے کہ۔
  • مَیں تیرے کاموں اور مُحبّت اور اِیمان اور خِدمت اورصبر کو تو جانتا ہُوں اور یہ بھی کہ تیرے پِچھلے کام پہلے کاموں سے زِیادہ ہیں۔
  • پر مُجھے تُجھ سے یہ شِکایت ہے کہ تُو نے اُس عَورت اِیزبِل کو رہنے دِیا ہے جو اپنے آپ کو نبِّیہ کہتی ہے اور میرے بندوں کو حرام کاری کرنے اور بُتوں کی قُربانِیاں کھانے کی تعلِیم دے کر گُمراہ کرتی ہے۔
  • مَیں نے اُس کو تَوبہ کرنے کی مُہلت دی مگر وہ اپنی حرام کاری سے تَوبہ کرنا نہیں چاہتی۔
  • دیکھ مَیں اُس کو بِستر پر ڈالتا ہُوں اور جو اُس کے ساتھ زِنا کرتے ہیں اگر اُس کے سے کاموں سے تَوبہ نہ کریں تو اُن کو بڑی مُصِیبت میں پھنساتا ہُوں۔
  • اور اُس کے فرزندوں کو جان سے مارُوں گا اور سب کلِیسیاؤں کو معلُوم ہو گا کہ گُردوں اور دِلوں کا جانچنے والا مَیں ہی ہُوں اور مَیں تُم میں سے ہر ایک کو اُس کے کاموں کے مُوافِق بدلہ دُوں گا۔
  • مگر تُم تھوا تِیرہ کے باقی لوگوں سے جو اُس تعلِیم کو نہیں مانتے اور اُن باتوں سے جِنہیں لوگ شَیطان کی گہری باتیں کہتے ہیں ناواقِف ہو یہ کہتا ہُوں کہ تُم پر اَور بوجھ نہ ڈالُوں گا۔
  • البتّہ جو تُمہارے پاس ہے میرے آنے تک اُس کو تھامے رہو۔
  • جوغالِب آئے اور جو میرے کاموں کے مُوافِق آخِر تک عمل کرے مَیں اُسے قَوموں پر اِختیار دُوں گا۔
  • اور وہ لوہے کے عَصا سے اُن پر حُکومت کرے گا ۔ جِس طرح کہ کُمہار کے برتن چکنا چُور ہو جاتے ہیں ۔ چُنانچہ مَیں نے بھی اَیسا اِختیار اپنے باپ سے پایا ہے۔
  • اور مَیں اُسے صُبح کا سِتارہ دُوں گا۔
  • جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔
  • اور سردِیس کی کلیسیا کے فرشتہ کو یہ لکھ کہ جس کے پاس خُدا کی سات رُوحیں ہیں اور سات ستارے ہیں وہ یہ فرماتا ہے کہ مَیں تیرے کاموں کو جانتا ہُوں کہ تُو زِندہ کہلاتا ہے اور ہے مُردہ۔
  • جاگتا رہ اور اُن چِیزوں کو جو باقی ہیں اور جو مِٹنے کو تِھیں مضبُوط کر کیونکہ مَیں نے تیرے کِسی کام کو اپنے خُدا کے نزدِیک پُورا نہیں پایا۔
  • پس یاد کر کہ تُو نے کِس طرح تعلِیم پائی اور سُنی تھی اور اُس پر قائِم رہ اور تَوبہ کر اور اگر تُو جاگتا نہ رہے گا تو مَیں چور کی طرح آ جاؤں گا اور تُجھے ہرگِز معلُوم نہ ہو گا کہ کِس وقت تُجھ پر آ پڑُوں گا۔
  • البتّہ سردِیس میں تیرے ہاں تھوڑے سے اَیسے شخص ہیں جِنہوں نے اپنی پَوشاک آلُودہ نہیں کی ۔ وہ سفید پَوشاک پہنے ہُوئے میرے ساتھ سَیر کریں گے کیونکہ وہ اِس لائِق ہیں۔
  • جو غالِب آئے اُسے اِسی طرح سفید پَوشاک پہنائی جائے گی اور مَیں اُس کا نام کِتابِ حیات سے ہرگِز نہ کاٹُوں گا بلکہ اپنے باپ اور اُس کے فرِشتوں کے سامنے اُس کے نام کا اِقرار کرُوں گا۔
  • جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔
  • اور فِلدِلفیہ کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہ جو قدُّوس اور بَرحق ہے اور داؤُد کی کُنجی رکھتا ہے جِس کے کھولے ہُوئے کو کوئی بند نہیں کرتا اور بند کِئے ہُوئے کو کوئی کھولتا نہیں وہ یہ فرماتا ہے کہ۔
  • مَیں تیرے کاموں کو جانتا ہُوں (دیکھ مَیں نے تیرے سامنے ایک دروازہ کھول رکھّا ہے ۔ کوئی اُسے بند نہیں کر سکتا) کہ تُجھ میں تھوڑا سا زور ہے اور تُو نے میرے کلام پر عمل کِیا ہے اور میرے نام کا اِنکار نہیں کِیا۔
  • دیکھ مَیں شَیطان کے اُن جماعت والوں کو تیرے قابُو میں کر دُوں گاجو اپنے آپ کو یہُودی کہتے ہیں اور ہیں نہیں بلکہ جُھوٹ بولتے ہیں ۔ دیکھ مَیں اَیسا کرُوں گاکہ وہ آ کر تیرے پاؤں میں سِجدہ کریں گے اور جانیں گے کہ مُجھے تُجھ سے مُحبّت ہے۔
  • چُونکہ تُو نے میرے صبر کے کلام پر عمل کِیا ہے اِس لِئے مَیں بھی آزمایش کے اُس وقت تیری حِفاظت کرُوں گاجو زمِین کے رہنے والوں کے آزمانے کے لِئے تمام دُنیا پر آنے والا ہے۔
  • مَیں جلد آنے والا ہُوں ۔ جو کُچھ تیرے پاس ہے اُسے تھامے رہ تاکہ کوئی تیرا تاج نہ چِھین لے۔
  • جو غالِب آئے مَیں اُسے اپنے خُدا کے مَقدِس میں ایک سُتُون بناؤں گا۔ وہ پِھر کبھی باہر نہ نِکلے گا اور مَیں اپنے خُدا کا نام اور اپنے خُدا کے شہر یعنی اُس نئے یروشلِیم کا نام جو میرے خُدا کے پاس سے آسمان سے اُترنے والا ہے اور اپنا نیا نام اُس پر لِکُھوں گا۔
  • جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔
  • اور لَودیکیہ کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہ جو آمِین اور سچّا اور بَرحق گواہ اور خُدا کی خِلقت کا مَبدا ہے وہ یہ فرماتا ہے کہ۔
  • مَیں تیرے کاموں کو جانتا ہُوں کہ نہ تُو سرد ہے نہ گرم ۔ کاش کہ تُو سرد یا گرم ہوتا۔
  • پس چُونکہ تُو نہ تو گرم ہے نہ سرد بلکہ نِیم گرم ہے اِس لِئے مَیں تُجھے اپنے مُنہ سے نِکال پَھینکنے کو ہُوں۔
  • اور چُونکہ تُو کہتا ہے کہ مَیں دَولت مند ہُوں اور مالدار بن گیا ہُوں اور کِسی چِیز کا مُحتاج نہیں اور یہ نہیں جانتا کہ تُو کمبخت اور خوار اور غرِیب اور اندھا اور ننگا ہے۔
  • اِس لِئے مَیں تُجھے صلاح دیتا ہُوں کہ مُجھ سے آگ میں تپایا ہُؤا سونا خرِید لے تاکہ دَولت مند ہو جائے اور سفید پوشاک لے تاکہ تُو اُسے پہن کر ننگے پن کے ظاہِر ہونے کی شرمِندگی نہ اُٹھائے اور آنکھوں میں لگانے کے لِئے سُرمہ لے تاکہ تُو بِینا ہو جائے۔
  • مَیں جِن جِن کو عزِیز رکھتا ہُوں اُن سب کو ملامت اور تنبِیہ کرتا ہُوں ۔ پس سرگرم ہو اور تَوبہ کر۔
  • دیکھ مَیں دروازہ پر کھڑا ہُؤا کھٹکھٹاتا ہُوں ۔ اگر کوئی میری آواز سُن کر دروازہ کھولے گاتو مَیں اُس کے پاس اندر جا کر اُس کے ساتھ کھانا کھاؤں گااور وہ میرے ساتھ۔
  • جو غالِب آئے مَیں اُسے اپنے ساتھ اپنے تخت پر بِٹھاؤں گا۔ جِس طرح مَیں غالِب آ کر اپنے باپ کے ساتھ اُس کے تخت پر بَیٹھ گیا۔
  • جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔
  • اِن باتوں کے بعد جو مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ آسمان میں ایک دروازہ کُھلا ہُؤا ہے اور جِس کو مَیں نے پیشتر نرسِنگے کی سی آواز سے اپنے ساتھ باتیں کرتے سُنا تھا وُہی فرماتا ہے کہ یہاں اُوپر آ جا ۔ مَیں تُجھے وہ باتیں دِکھاؤں گا جِن کا اِن باتوں کے بعد ہونا ضرُور ہے۔
  • فوراً مَیں رُوح میں آ گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ آسمان پر ایک تخت رکھّا ہے اور اُس تخت پر کوئی بَیٹھا ہے۔
  • اور جو اُس پر بَیٹھا ہے وہ سنگِ یشب اور عقِیق سا معلُوم ہوتا ہے اور اُس تخت کے گِرد زُمّرد کی سی ایک دھَنک معلُوم ہوتی ہے۔
  • اور اُس تخت کے گِرد چَوبِیس تخت ہیں اور اُن تختوں پر چَوبِیس بزُرگ سفید پَوشاک پہنے ہُوئے بَیٹھے ہیں اور اُن کے سروں پر سونے کے تاج ہیں۔
  • اور اُس تخت میں سے بِجلِیاں اور آوازیں اور گرجیں پَیدا ہوتی ہیں اور اُس تخت کے سامنے آگ کے سات چراغ جل رہے ہیں ۔ یہ خُدا کی سات رُوحیں ہیں۔
  • اور اُس تخت کے سامنے گویا شِیشہ کا سمُندر بِلّور کی مانِند ہے اور تخت کے بِیچ میں اور تخت کے گِرداگِرد چار جاندار ہیں جِن کے آگے پِیچھے آنکھیں ہی آنکھیں ہیں۔
  • پہلا جان دار بَبر کی مانِند ہے اور دُوسرا جان دار بَچھڑے کی مانِند اور تِیسرے جان دار کا چِہرہ اِنسان کا سا ہے اور چَوتھا جان دار اُڑتے ہُوئے عُقاب کی مانِند ہے۔
  • اور اِن چاروں جان داروں کے چَھ چَھ پر ہیں اور چاروں طرف اور اندر آنکھیں ہی آنکھیں ہیں اور رات دِن بغَیر آرام لِئے یہ کہتے رہتے ہیں کہ قدُّ وس ۔ قدُّوس ۔ قدُّوس ۔ خُداوند خُدا قادِرِ مُطلق جو تھا اور جو ہے اور جو آنے والا ہے۔
  • اور جب وہ جان دار اُس کی تمجِید اور عِزّت اور شُکر گُذاری کریں گے جو تخت پر بَیٹھا ہے اور ابدُالآباد زندہ رہے گا۔
  • تو وہ چَوبِیس بزُرگ اُس کے سامنے جو تخت پر بَیٹھا ہے گِر پڑیں گے اور اُس کو سِجدہ کریں گے جو ابدُالآباد زِندہ رہے گا اور اپنے تاج یہ کہتے ہُوئے اُس تخت کے سامنے ڈال دیں گے کہ۔
  • اَے ہمارے خُداوند اور خُدا تُو ہی تمجِید اور عِزّت اور قُدرت کے لائِق ہے کیونکہ تُو ہی نے سب چِیزیں پَیدا کِیں اور وہ تیری ہی مرضی سے تِھیں اور پَیدا ہُوئیں۔
  • اور جو تخت پر بَیٹھا تھا مَیں نے اُس کے دہنے ہاتھ میں ایک کِتاب دیکھی جو اندر سے اور باہِر سے لِکھی ہُوئی تھی اور اُسے سات مُہریں لگا کر بند کِیا گیا تھا۔
  • پِھر مَیں نے ایک زور آور فرِشتہ کو بُلند آواز سے یہ مُنادی کرتے دیکھا کہ کَون اِس کِتاب کو کھولنے اور اُس کی مُہریں توڑنے کے لائِق ہے؟۔
  • اور کوئی شخص آسمان پر یا زمِین پر یا زمِین کے نِیچے اُس کِتاب کو کھولنے یا اُس پر نظر کرنے کے قابِل نہ نِکلا۔
  • اور مَیں اِس بات پر زار زار رونے لگا کہ کوئی اُس کِتاب کو کھولنے یا اُس پر نظر کرنے کے لائِق نہ نِکلا۔
  • تب اُن بزُرگوں میں سے ایک نے مُجھ سے کہا کہ مَت رو ۔ دیکھ ۔ یہُودا ہ کے قبِیلہ کا وہ بَبر جو داؤُد کی اصل ہے اُس کِتاب اور اُس کی ساتوں مُہروں کو کھولنے کے لِئے غالِب آیا۔
  • اور مَیں نے اُس تخت اور چاروں جانداروں اور اُن بزُرگوں کے بِیچ میں گویا ذبح کِیا ہُؤا ایک برّہ کھڑا دیکھا ۔ اُس کے سات سِینگ اور سات آنکھیں تِھیں ۔ یہ خُدا کی ساتوں رُوحیں ہیں جو تمام رُویِ زمِین پر بھیجی گئی ہیں۔
  • اُس نے آ کر تخت پر بَیٹھے ہُوئے کے دہنے ہاتھ سے اُس کِتاب کو لے لِیا۔
  • جب اُس نے کِتاب لے لی تو وہ چاروں جان دار اور چَوبِیس بزُرگ اُس برّہ کے سامنے گِر پڑے اور ہر ایک کے ہاتھ میں بَربَط اور عُود سے بھرے ہُوئے سونے کے پِیالے تھے ۔ یہ مُقدّسوں کی دُعائیں ہیں۔
  • اور وہ یہ نیا گِیت گانے لگے کہ تُو ہی اِس کِتاب کو لینے اور اُس کی مُہریں کھولنے کے لائِق ہے کیونکہ تُو نے ذبح ہو کر اپنے خُون سے ہر ایک قبِیلہ اور اہلِ زُبان اور اُمّت اور قَوم میں سے خُدا کے واسطے لوگوں کو خرِید لِیا۔
  • اور اُن کو ہمارے خُدا کے لِئے ایک بادشاہی اور کاہِن بنا دِیا اور وہ زمِین پر بادشاہی کرتے ہیں۔
  • اور جب مَیں نے نِگاہ کی تو اُس تخت اور اُن جان داروں اور بزُرگوں کے گِرداگِرد بُہت سے فرِشتوں کی آواز سُنی جِن کا شُمار لاکھوں اور کروڑوں تھا۔
  • اور وہ بُلند آواز سے کہتے تھے کہ ذبح کِیا ہُؤا برّہ ہی قُدرت اور دَولت اور حِکمت اور طاقت اور عِزّت اور تمجِید اور حَمد کے لائِق ہے۔
  • پِھر مَیں نے آسمان اور زمِین اور زمِین کے نِیچے کی اور سمُندر کی سب مخلُوقات کو یعنی سب چِیزوں کو جو اُن میں ہیں یہ کہتے سُنا کہ جو تخت پر بَیٹھا ہے اُس کی اور بَرّہ کی حَمد اور عِزّت اور تمجِید اور سَلطنت ابدُالآباد رہے۔
  • اور چاروں جانداروں نے آمِین کہا اور بزُرگوں نے گِر کر سِجدہ کِیا۔
  • پِھر مَیں نے دیکھا کہ برّہ نے اُن سات مُہروں میں سے ایک کو کھولا اور اُن چاروں جان داروں میں سے ایک کی گرج کی سی یہ آواز سُنی کہ آ۔
  • اور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک سفید گھوڑا ہے اور اُس کا سوار کمان لِئے ہُوئے ہے ۔ اُسے ایک تاج دِیا گیا اور وہ فتح کرتا ہُؤا نِکلا تاکہ اَور بھی فتح کرے۔
  • اور جب اُس نے دُوسری مُہر کھولی تو مَیں نے دُوسرے جان دار کو یہ کہتے سُنا کہ آ۔
  • پِھر ایک اَور گھوڑا نکلا جِس کا رنگ لال تھا ۔ اُس کے سوار کو یہ اِختیار دِیا گیا کہ زمِین پر سے صُلح اُٹھا لے تاکہ لوگ ایک دُوسرے کو قتل کریں اور اُسے ایک بڑی تلوار دی گئی۔
  • اور جب اُس نے تِیسری مُہر کھولی تو مَیں نے تِیسرے جان دار کو یہ کہتے سُنا کہ آاور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک کالا گھوڑا ہے اور اُس کے سوار کے ہاتھ میں ایک ترازُو ہے۔
  • اور مَیں نے گویا اُن چاروں جان داروں کے بِیچ میں سے یہ آواز آتی سُنی کہ گیہُوں دِینار کے سیر بھر اور جَو دِینار کے تِین سیر اور تیل اور مَے کا نُقصان نہ کر۔
  • اور جب اُس نے چَوتھی مُہر کھولی تو مَیں نے چَوتھے جان دار کو یہ کہتے سُنا کہ آ۔
  • اور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک زَرد سا گھوڑا ہے اور اُس کے سوار کا نام مَوت ہے اور عالَمِ اَرواح اُس کے پِیچھے پِیچھے ہے اور اِن کو چَوتھائی زمِین پر یہ اِختیار دِیا گیا کہ تلوار اور کال اور وَبا اور زمِین کے درِندوں سے لوگوں کو ہلاک کریں۔
  • اور جب اُس نے پانچوِیں مُہر کھولی تو مَیں نے قُربان گاہ کے نِیچے اُن کی رُوحیں دیکھیں جو خُدا کے کلام کے سبب سے اور گواہی پر قائِم رہنے کے باعِث مارے گئے تھے۔
  • اور وہ بڑی آواز سے چِلاّ کر بولِیں کہ اَے مالِک! اَے قدُّوس و برحق! تُو کب تک اِنصاف نہ کرے گا اور زمِین کے رہنے والوں سے ہمارے خُون کا بدلہ نہ لے گا؟۔
  • اور اُن میں سے ہر ایک کو سفید جامہ دِیا گیا اور اُن سے کہا گیا کہ اَور تھوڑی مُدّت آرام کرو جب تک کہ تُمہارے ہم خِدمت اور بھائِیوں کا بھی شُمار پُورا نہ ہو لے جو تُمہاری طرح قتل ہونے والے ہیں۔
  • اور جب اُس نے چھٹی مُہر کھولی تو مَیں نے دیکھا کہ ایک بڑا بَھونچال آیا اور سُورج کَمّل کی مانِند کالا اور سارا چاند خُون سا ہو گیا۔
  • اور آسمان کے سِتارے اِس طرح زمِین پر گِر پڑے جِس طرح زور کی آندھی سے ہِل کر انجِیرکے درخت میں سے کچّے پَھل گِر پڑتے ہیں۔
  • اور آسمان اِس طرح سَرک گیا جِس طرح مکتُوب لپیٹنے سے سَرک جاتا ہے اور ہر ایک پہاڑ اور ٹاپُو اپنی جگہ سے ٹل گیا۔
  • اور زمِین کے بادشاہ اور امِیراور فَوجی سردار اور مال دار اور زور آور اور تمام غُلام اور آزاد پہاڑوں کے غاروں اور چٹانوں میں جا چُھپے۔
  • اور پہاڑوں اور چٹانوں سے کہنے لگے کہ ہم پر گِر پڑو اور ہمیں اُس کی نظر سے جو تخت پر بَیٹھا ہُؤا ہے اور برّہ کے غضب سے چُھپا لو۔
  • کیونکہ اُن کے غضب کا روزِ عظِیم آ پُہنچا ۔ اب کَون ٹھہر سکتا ہے؟۔
  • اِس کے بعد مَیں نے زمِین کے چاروں کونوں پر چار فرِشتے کھڑے دیکھے ۔ وہ زمِین کی چاروں ہواؤں کو تھامے ہُوئے تھے تاکہ زمِین یا سمُندر یا کِسی درخت پر ہوا نہ چلے۔
  • پِھر مَیں نے ایک اور فرِشتہ کو زِندہ خُدا کی مُہر لِئے ہُوئے مشرِق سے اُوپر کی طرف آتے دیکھا ۔ اُس نے اُن چاروں فرِشتوں سے جِنہیں زمِین اور سمُندر کو ضرر پُہنچانے کا اِختیار دِیا گیا تھا بُلند آواز سے پُکار کر کہا۔
  • کہ جب تک ہم اپنے خُدا کے بندوں کے ماتھے پر مُہر نہ کر لیں زمِین اور سمُندر اور درختوں کو ضرر نہ پُہنچانا۔
  • اور جِن پر مُہر کی گئی مَیں نے اُن کا شُمار سُنا کہ بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے ایک لاکھ چَوالِیس ہزار پر مُہر کی گئی۔
  • یہُودا ہ کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر مُہر کی گئی۔رُوبن کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر ۔ جدّ کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔
  • آشر کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر ۔نفتا لی کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔منسّی کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔
  • شمعُو ن کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر ۔لاو ی کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر ۔اِشکار کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔
  • زبُولُو ن کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔یُوسف کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر ۔ بِنیمیِن کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر مُہر کی گئی۔
  • اِن باتوں کے بعد جو مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ہر ایک قَوم اور قبِیلہ اور اُمّت اور اہلِ زُبان کی ایک اَیسی بڑی بِھیڑ جِسے کوئی شُمار نہیں کر سکتا سفید جامے پہنے اور کھجُور کی ڈالِیاں اپنے ہاتھوں میں لِئے ہُوئے تخت اور برّہ کے آگے کھڑی ہے۔
  • اور بڑی آواز سے چِلاّ چِلاّ کر کہتی ہے کہ نجات ہمارے خُدا کی طرف سے ہے جو تخت پر بَیٹھا ہے اور برّہ کی طرف سے۔
  • اور سب فرِشتے اُس تخت اور بزُرگوں اور چاروں جانداروں کے گِرداگِرد کھڑے ہیں ۔ پِھر وہ تخت کے آگے مُنہ کے بل گِر پڑے اور خُدا کو سِجدہ کر کے۔
  • کہا آمِین ۔ حمد اور تمجِید اور حِکمت اور شُکر اور عِزّت اور قُدرت اور طاقت ابدُالآباد ہمارے خُدا کی ہو ۔ آمِین۔
  • اور بزُرگوں میں سے ایک نے مُجھ سے کہا کہ یہ سفید جامے پہنے ہُوئے کَون ہیں اور کہاں سے آئے ہیں؟۔
  • مَیں نے اُس سے کہا کہ اَے میرے خُداوند ! تُو ہی جانتا ہے ۔ اُس نے مُجھ سے کہا یہ وُہی ہیں جو اُس بڑی مُصِیبت میں سے نِکل کر آئے ہیں ۔ اِنہوں نے اپنے جامے برّہ کے خُون سے دھو کر سفید کِئے ہیں۔
  • اِسی سبب سے یہ خُدا کے تخت کے سامنے ہیں اور اُس کے مَقدِس میں رات دِن اُس کی عِبادت کرتے ہیں اور جو تخت پر بَیٹھا ہے وہ اپنا خَیمہ اُن کے اُوپر تانے گا۔
  • اِس کے بعد نہ کبھی اُن کو بُھوک لگے گی نہ پِیاس اور نہ کبھی اُن کودُھوپ ستائے گی نہ گرمی۔
  • کیونکہ جو برّہ تخت کے بیچ میں ہے وہ اُن کی گلّہ بانی کرے گا اور اُنہیں آبِ حیات کے چشموں کے پاس لے جائے گا اور خُدا اُن کی آنکھوں کے سب آنسُو پونچھ دے گا۔
  • جب اُس نے ساتوِیں مُہر کھولی تو آدھ گھنٹے کے قرِیب آسمان میں خاموشی رہی۔
  • اَور مَیں نے اُن ساتوں فرِشتوں کو دیکھا جو خُدا کے سامنے کھڑے رہتے ہیں اور اُنہیں سات نرسِنگے دِئے گئے۔
  • پِھر ایک اور فرِشتہ سونے کا عُود سوز لِئے ہُوئے آیا اور قُربان گاہ کے اُوپر کھڑا ہُؤا اور اُس کو بُہت سا عُود دِیا گیا تاکہ سب مُقدّسوں کی دُعاؤں کے ساتھ اُس سُنہری قُربان گاہ پر چڑھائے جو تخت کے سامنے ہے۔
  • اور اُس عُود کا دُھواں فرِشتہ کے ہاتھ سے مُقدّسوں کی دُعاؤں کے ساتھ خُدا کے سامنے پُہنچ گیا۔
  • اور فرِشتہ نے عُود سوز کو لے کر اُس میں قُربان گاہ کی آگ بھری اور زمِین پر ڈال دی اور گَرجیں اور آوازیں اور بِجلِیاں پَیدا ہُوئِیں اور بَھونچال آیا۔
  • اور وہ ساتوں فرِشتے جِن کے پاس وہ سات نرسِنگے تھے پُھونکنے کو تیّار ہُوئے۔
  • اور جب پہلے نے نرسِنگا پُھونکا تو خُون مِلے ہُوئے اَولے اور آگ پَیدا ہُوئی اور زمِین پر ڈالی گئی اور تِہائی زمِین جل گئی اور تِہائی درخت جل گئے اور تمام ہری گھاس جل گئی۔
  • اور جب دُوسرے فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو گویا آگ سے جلتا ہُؤا ایک بڑا پہاڑ سمُندر میں ڈالا گیا اور تِہائی سمُندر خُون ہو گیا۔
  • اور سمُندر کی تِہائی جان دار مخلُوقات مَر گئی اور تِہائی جہاز تباہ ہو گئے۔
  • اور جب تِیسرے فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو ایک بڑا سِتارہ مشعل کی طرح جلتا ہُؤا آسمان سے ٹُوٹا اور تِہائی دریاؤں اور پانی کے چشموں پر آ پڑا۔
  • اُس سِتارے کا نام ناگ دَونا کہلاتا ہے اور تِہائی پانی ناگ دَونے کی طرح کڑوا ہو گیا اور پانی کے کڑوا ہو جانے سے بُہت سے آدمی مَر گئے۔
  • اور جب چَوتھے فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو تِہائی سُورج اور تِہائی چاند اور تِہائی سِتاروں پر صَدمہ پُہنچا ۔ یہاں تک کہ اُن کا تِہائی حِصّہ تارِیک ہو گیا اور تِہائی دِن میں رَوشنی نہ رہی اور اِسی طرح تہائی رات میں بھی۔
  • اور جب مَیں نے پِھر نِگاہ کی تو آسمان کے بِیچ میں ایک عُقاب کو اُڑتے اور بڑی آواز سے یہ کہتے سُنا کہ اُن تِین فرِشتوں کے نرسِنگوں کی آوازوں کے سبب سے جِن کا پُھونکنا ابھی باقی ہے زمِین کے رہنے والوں پر افسوس ۔ افسوس ۔ افسوس!۔
  • اور جب پانچویں فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو مَیں نے آسمان سے زمِین پر ایک سِتارہ گِرا ہُؤا دیکھا اور اُسے اتھاہ گڑھے کی کُنجی دی گئی۔
  • اور جب اُس نے اتھاہ گڑھے کو کھولا تو گڑھے میں سے ایک بڑی بھٹّی کا سا دُھواں اُٹھا اور گڑھے کے دُھوئیں کے باعِث سے سُورج اور ہَوا تارِیک ہو گئی۔
  • اور اُس دُھوئیں میں سے زمِین پر ٹِڈّیاں نِکل پڑیں اور اُنہیں زمِین کے بِچھُّوؤں کی سی طاقت دی گئی۔
  • اور اُن سے کہا گیا کہ اُن آدمِیوں کے سِوا جِن کے ماتھے پر خُدا کی مُہر نہیں زمِین کی گھاس یا کِسی ہریاول یا کِسی درخت کو ضرر نہ پُہنچانا۔
  • اور اُنہیں جان سے مارنے کا نہیں بلکہ پانچ مہِینے تک لوگوں کو اذِیّت دینے کا اِختیار دِیا گیا اور اُن کی اذِیّت اَیسی تھی جَیسے بِچُّھو کے ڈنک مارنے سے آدمی کو ہوتی ہے۔
  • اُن دِنوں میں آدمی مَوت ڈُھونڈیں گے مگر ہرگِز نہ پائیں گے اور مَرنے کی آرزُو کریں گے اور مَوت اُن سے بھاگے گی۔
  • اوراُن ٹِڈّیوں کی صُورتیں اُن گھوڑوں کی سی تِھیں جو لڑائی کے لِئے تیّار کِئے گئے ہوں اور اُن کے سروں پر گویا سونے کے تاج تھے اور اُن کے چِہرے آدمِیوں کے سے تھے۔
  • اور بال عَورتوں کے سے تھے اور دانت بَبر کے سے۔
  • اور اُن کے پاس لوہے کے سے بکتر تھے اور اُن کے پَروں کی آواز اَیسی تھی جَیسے رتھوں اور بہت سے گھوڑوں کی جو لڑائی میں دَوڑتے ہوں۔
  • اور اُن کی دُمیں بِچُّھوؤں کی سی تِھیں اور اُن میں ڈنک بھی تھے اور اُن کی دُموں میں پانچ مہِینے تک آدمِیوں کو ضرر پُہنچانے کی طاقت تھی۔
  • اتھاہ گڑھے کا فرِشتہ اُن پر بادشاہ تھا ۔ اُس کا نام عِبرانی میں ابدّ و ن اور یُونانی میں اپُلّیون ہے۔
  • پہلا افسوس تو ہو چُکا ۔ دیکھو اِس کے بعد دو افسوس اَور ہونے والے ہیں۔
  • اور جب چھٹے فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو مَیں نے اُس سُنہری قُربان گاہ کے سِینگوں میں سے جو خُدا کے سامنے ہے اَیسی آواز سُنی۔
  • کہ اُس چھٹے فرِشتہ سے جِس کے پاس نرسِنگا تھا کوئی کہہ رہا ہے کہ بڑے دریا یعنی فرا ت کے پاس جو چار فرِشتے بندھے ہُوئے ہیں اُنہیں کھول دے۔
  • پس وہ چاروں فرِشتے کھول دِئے گئے جو خاص گھڑی اور دِن اور مہِینے اور برس کے لِئے تِہائی آدمِیوں کے مار ڈالنے کو تیّار کِئے گئے تھے۔
  • اور فَوجوں کے سوار شُمار میں بِیس کروڑ تھے ۔ مَیں نے اُن کا شُمار سُنا۔
  • اور مُجھے اِس رویا میں گھوڑے اور اُن کے اَیسے سوار دِکھائی دِئے جِن کے بکتر آگ اور سُنبُل اور گندھک کے سے تھے اور اُن گھوڑوں کے سر بَبر کے سے تھے اور اُن کے مُنہ سے آگ اور دُھواں اور گندھک نِکلتی تھی۔
  • اِن تِینوں آفتوں یعنی اُس آگ اور دُھوئیں اور گندھک سے جو اُن کے مُنہ سے نِکلتی تھی تِہائی آدمی مارے گئے۔
  • کیونکہ اُن گھوڑوں کی طاقت اُن کے مُنہ اور اُن کی دُموں میں تھی ۔ اِس لِئے کہ اُن کی دُمیں سانپوں کی مانِند تِھیں اور دُموں میں سر بھی تھے ۔ اُن ہی سے وہ ضرر پُہنچاتے تھے۔
  • اور باقی آدمِیوں نے جو اِن آفتوں سے نہ مَرے تھے اپنے ہاتھوں کے کاموں سے تَوبہ نہ کی کہ شیاطِین کی اور سونے اور چاندی اور پِیتل اور پتّھر اور لکڑی کی مُورتوں کی پرستِش کرنے سے باز آتے جو نہ دیکھ سکتی ہیں نہ سُن سکتی ہیں ۔ نہ چل سکتی ہیں۔
  • اور جو خُون اور جادُوگری اور حرام کاری اور چوری اُنہوں نے کی تھی اُن سے تَوبہ نہ کی۔
  • پِھر مَیں نے ایک اَور زور آور فرِشتہ کو بادل اوڑھے ہُوئے آسمان سے اُترتے دیکھا ۔ اُس کے سر پر دھَنک تھی اور اُس کا چِہرہ آفتاب کی مانِند تھا اور اُس کے پاؤں آگ کے سُتُونوں کی مانِند۔
  • اور اُس کے ہاتھ میں ایک چھوٹی سی کُھلی ہُوئی کِتاب تھی ۔ اُس نے اپنا دہنا پاؤں تو سمُندر پر رکھّا اور بایاں خُشکی پر۔
  • اور اَیسی بڑی آواز سے چِلاّیا جَیسے ببَر دھاڑتا ہے اور جب وہ چِلّایا تو گرج کی سات آوازیں سُنائی دِیں۔
  • اور جب گرج کی ساتوں آوازیں سُنائی دے چُکِیں تو مَیں نے لِکھنے کا اِرادہ کِیا اور آسمان پر سے یہ آواز آتی سُنی کہ جو باتیں گرج کی اِن سات آوازوں سے سُنی ہیں اُن کو پوشِیدہ رکھ اور تحرِیر نہ کر۔
  • اور جِس فرِشتہ کو مَیں نے سمُندر اور خُشکی پر کھڑے دیکھا تھا اُس نے اپنا دہنا ہاتھ آسمان کی طرف اُٹھایا۔
  • اور جو ابدُالآباد زِندہ رہے گا اور جِس نے آسمان اور اُس کے اندر کی چِیزیں اور زمِین اور اُس کے اُوپر کی چِیزیں اور سمُندر اور اُس کے اندر کی چِیزیں پَیدا کی ہیں اُس کی قَسم کھا کر کہا کہ اب اور دیر نہ ہو گی۔
  • بلکہ ساتوِیں فرِشتہ کی آواز دینے کے زمانہ میں جب وہ نرسِنگا پُھونکنے کو ہو گا تو خُدا کا پَوشِیدہ مطلَب اُس خُوشخبری کے مُوافِق جو اُس نے اپنے بندوں نبیوں کو دی تھی پُورا ہو گا۔
  • اور جِس آواز دینے والے کو مَیں نے آسمان پر بولتے سُنا تھا اُس نے پِھر مُجھ سے مُخاطِب ہو کر کہا کہ جا ۔ اُس فرِشتہ کے ہاتھ میں سے جو سمُندر اور خُشکی پر کھڑا ہے وہ کُھلی ہُوئی کِتاب لے لے۔
  • تب مَیں نے اُس فرِشتہ کے پاس جا کر کہا کہ یہ چھوٹی کِتاب مُجھے دے دے ۔ اُس نے مُجھ سے کہا کہ لے اِسے کھا لے ۔ یہ تیرا پیٹ تو کڑوا کر دے گی مگر تیرے مُنہ میں شہد کی طرح مِیٹھی لگے گی۔
  • پس مَیں وہ چھوٹی کِتاب اُس فرِشتہ کے ہاتھ سے لے کر کھا گیا ۔ وہ میرے مُنہ میں تو شہد کی طرح مِیٹھی لگی مگر جب مَیں اُسے کھا گیا تو میرا پیٹ کڑوا ہو گیا۔
  • اور مُجھ سے کہا گیا کہ تُجھے بُہت سی اُمّتوں اور قَوموں اور اہلِ زُبان اور بادشاہوں پر پِھر نبُوّت کرنا ضرُور ہے۔
  • اور مُجھے عصا کی مانِند ایک ناپنے کی لکڑی دی گئی اور کِسی نے کہا کہ اُٹھ کر خُدا کے مَقدِس اور قُربان گاہ اور اُس میں کے عِبادت کرنے والوں کو ناپ۔
  • اور اُس صِحن کو جو مَقدِس کے باہر ہے خارِج کر دے اور اُسے نہ ناپ کیونکہ وہ غَیر قَوموں کو دے دِیا گیا ہے ۔ وہ مُقدّس شہر کو بیالِیس مہِینے تک پامال کریں گی۔
  • اور مَیں اپنے دو گواہوں کو اِختیار دُوں گا اور وہ ٹاٹ اوڑھے ہُوئے ایک ہزار دو سَو ساٹھ دِن نبُوّت کریں گے۔
  • یہ وُہی زَیتُون کے دو درخت اور دو چراغ دان ہیں جو زمِین کے خُداوند کے سامنے کھڑے ہیں۔
  • اور اگر کوئی اُنہیں ضرر پُہنچانا چاہتا ہے تو اُن کے مُنہ سے آگ نِکل کر اُن کے دُشمنوں کو کھا جاتی ہے اور اگر کوئی اُنہیں ضرر پُہنچانا چاہے گا تو وہ ضرُور اِسی طرح مارا جائے گا۔
  • اُن کواِختیار ہے کہ آسمان کو بند کر دیں تاکہ اُن کی نبُوّت کے زمانہ میں پانی نہ برسے اور پانِیوں پر اِختیار ہے کہ اُنہیں خُون بنا ڈالیں اور جِتنی دفعہ چاہیں زمِین پر ہر طرح کی آفت لائیں۔
  • جب وہ اپنی گواہی دے چُکیں گے تو وہ حَیوان جو اتھاہ گڑھے سے نِکلے گا اُن سے لڑ کر اُن پر غالِب آئے گا اور اُنکو مارڈالے گا۔
  • اور اُن کی لاشیں اُس بڑے شہر کے بازار میں پڑی رہیں گی جو رُوحانی اِعتبار سے سدُوم اور مِصر کہلاتا ہے ۔ جہاں اُن کا خُداوند بھی مصلُوب ہُؤا تھا۔
  • اور اُمّتوں اور قبِیلوں اور اہلِ زُبان اور قَوموں میں سے لوگ اُن کی لاشوں کو ساڑھے تِین دِن تک دیکھتے رہیں گے اور اُن کی لاشوں کو قبر میں نہ رکھنے دیں گے۔
  • اور زمِین کے رہنے والے اُن کے مَرنے سے خُوشی منائیں گے اور شادِیانے بجائیں گے اور آپس میں تُحفے بھیجیں گے کیونکہ اِن دونوں نبیوں نے زمِین کے رہنے والوں کو ستایا تھا۔
  • اور ساڑھے تِین دِن کے بعد خُدا کی طرف سے اُن میں زِندگی کی رُوح داخِل ہُوئی اور وہ اپنے پاؤں کے بل کھڑے ہو گئے اور اُن کے دیکھنے والوں پر بڑا خَوف چھا گیا۔
  • اور اُنہیں آسمان پر سے ایک بُلند آوازسُنائی دی کہ یہاں اُوپر آ جاؤ ۔ پس وہ بادل پر سوار ہو کر آسمان پر چڑھ گئے اور اُن کے دُشمن اُنہیں دیکھ رہے تھے۔
  • پِھر اُسی وقت ایک بڑا بَھونچال آ گیا اور شہر کا دَسواں حِصّہ گِر گیا اور اُس بَھونچال سے سات ہزار آدمی مَرے اور باقی ڈر گئے اور آسمان کے خُدا کی تمجِید کی۔
  • دُوسرا افسوس ہو چُکا ۔ دیکھو تِیسرا افسوس جلد ہونے والا ہے۔
  • اور جب ساتوِیں فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو آسمان پر بڑی آوازیں اِس مضمُون کی پَیدا ہُوئیں کہ دُنیا کی بادشاہی ہمارے خُداوند اور اُس کے مسِیح کی ہو گئی اور وہ ابدُالآباد بادشاہی کرے گا۔
  • اور چَوبِیسوں بزُرگوں نے جو خُدا کے سامنے اپنے اپنے تخت پر بَیٹھے تھے مُنہ کے بل گِر کر خُدا کو سِجدہ کِیا۔
  • اور یہ کہا کہ اَے خُداوند خُدا ۔ قادِرِ مُطلِق! جو ہے اور جو تھا ۔ ہم تیرا شُکر کرتے ہیں کیونکہ تُو نے اپنی بڑی قُدرت کو ہاتھ میں لے کر بادشاہی کی۔
  • اور قَوموں کو غُصّہ آیا اور تیرا غضب نازِل ہُؤا اور وہ وقت آ پُہنچا ہے کہ مُردوں کا اِنصاف کِیا جائے اور تیرے بَندوں نبیوں اور مُقدّسوں اور اُن چھوٹے بڑوں کو جو تیرے نام سے ڈرتے ہیں اَجر دِیا جائے اور زمِین کے تباہ کرنے والوں کو تباہ کِیا جائے۔
  • اور خُدا کا جو مَقدِس آسمان پر ہے وہ کھولا گیا اور اُس کے مَقدِس میں اُس کے عہد کا صندُوق دِکھائی دِیا اور بِجلِیاں اور آوازیں اور گرجیں پَیدا ہُوئیں اور بَھونچال آیا اور بڑے اَولے پڑے۔
  • پِھر آسمان پر ایک بڑا نِشان دِکھائی دِیا یعنی ایک عَورت نظر آئی جو آفتاب کو اوڑھے ہُوئے تھی اور چاند اُس کے پاؤں کے نِیچے تھا اور بارہ سِتاروں کا تاج اُس کے سر پر۔
  • وہ حامِلہ تھی اور دردِ زِہ میں چِلاّتی تھی اور بچّہ جَننے کی تکلِیف میں تھی۔
  • پِھرایک اَور نِشان آسمان پر دِکھائی دِیا یعنی ایک بڑا لال اژدہا ۔ اُس کے سات سر اور دس سِینگ تھے اور اُس کے سروں پر سات تاج۔
  • اور اُس کی دُم نے آسمان کے تِہائی سِتارے کھینچ کر زمِین پر ڈال دِئے اور وہ اژدہا اُس عَورت کے آگے جا کھڑا ہُؤا جو جننے کو تھی تاکہ جب وہ جنے تو اُس کے بچّے کو نِگل جائے۔
  • اور وہ بیٹا جنی یعنی وہ لڑکا جو لوہے کے عَصا سے سب قَوموں پر حُکومت کرے گااور اُس کا بچّہ یکایک خُدا اور اُس کے تخت کے پاس تک پُہنچا دِیا گیا۔
  • اور وہ عَورت اُس بیابان کو بھاگ گئی جہاں خُدا کی طرف سے اُس کے لِئے ایک جگہ تیّار کی گئی تھی تاکہ وہاں ایک ہزار دو سَو ساٹھ دِن تک اُس کی پروَرِش کی جائے۔
  • پِھر آسمان پر لڑائی ہُوئی ۔ مِیکائیل اور اُس کے فرِشتے اژدہا سے لڑنے کو نِکلے اور اژدہا اور اُس کے فرِشتے اُن سے لڑے۔
  • لیکن غالِب نہ آئے اور اِس کے بعد آسمان پر اُن کے لِئے جگہ نہ رہی۔
  • اور وہ بڑا اژدہا یعنی وُہی پُرانا سانپ جو اِبلِیس اور شَیطان کہلاتا ہے اور سارے جہان کو گُمراہ کر دیتا ہے زمِین پر گِرا دِیا گیا اور اُس کے فرِشتے بھی اُس کے ساتھ گِرا دِئے گئے۔
  • پِھر مَیں نے آسمان پر سے یہ بڑی آواز آتی سُنی کہ اب ہمارے خُدا کی نجات اور قُدرت اور بادشاہی اور اُس کے مسِیح کا اِختیار ظاہِر ہُؤا کیونکہ ہمارے بھائِیوں پر اِلزام لگانے والا جو رات دِن ہمارے خُدا کے آگے اُن پر اِلزام لگایا کرتا ہے گِرا دِیا گیا۔
  • اور وہ برّہ کے خُون اور اپنی گواہی کے کلام کے باعِث اُس پر غالِب آئے اور اُنہوں نے اپنی جان کو عزِیز نہ سمجھا ۔ یہاں تک کہ مَوت بھی گوارا کی۔
  • پس اَے آسمانو اور اُن کے رہنے والو خُوشی مناؤ! اَے خُشکی اور تری تُم پر افسوس! کیونکہ اِبلِیس بڑے قہر میں تُمہارے پاس اُتر کر آیا ہے ۔ اِس لِئے کہ جانتا ہے کہ میرا تھوڑا ہی سا وقت باقی ہے۔
  • اور جب اژدہا نے دیکھا کہ مَیں زمِین پر گِرا دِیا گیا ہُوں تو اُس عَورت کو ستایا جو بیٹا جنی تھی۔
  • اور اُس عَورت کو بڑے عُقاب کے دو پر دِئے گئے تاکہ سانپ کے سامنے سے اُڑ کر بیابان میں اپنی اُس جگہ پُہنچ جائے جہاں ایک زمانہ اور زمانوں اور آدھے زمانہ تک اُس کی پروَرِش کی جائے گی۔
  • اور سانپ نے اُس عَورت کے پِیچھے اپنے مُنہ سے ندی کی طرح پانی بہایا تاکہ اُس کو اِس ندی سے بہا دے۔
  • مگر زمِین نے اُس عَورت کی مدد کی اور اپنا مُنہ کھول کر اُس ندی کو پی لِیا جو اژدہا نے اپنے مُنہ سے بہائی تھی۔
  • اور اژدہا کو عَورت پر غُصّہ آیا اور اُس کی باقی اَولاد سے جو خُدا کے حُکموں پر عمل کرتی ہے اور یِسُوع کی گواہی دینے پر قائِم ہے لڑنے کو گیا۔
  • اور سمُندر کی ریت پر جا کھڑا ہُؤا ۔ اور مَیں نے ایک حَیوان کو سمُندر میں سے نِکلتے ہُوئے دیکھا ۔ اُس کے دَس سِینگ اور سات سر تھے اور اُس کے سِینگوں پر دَس تاج اور اُس کے سروں پر کُفر کے نام لِکھے ہُوئے تھے۔
  • اور جو حَیوان مَیں نے دیکھا اُس کی شکل تیندوے کی سی تھی اور پاؤں رِیچھ کے سے اور مُنہ بَبر کا سا اور اُس اژدہا نے اپنی قُدرت اور اپنا تخت اور بڑا اِختیار اُسے دے دِیا۔
  • اور مَیں نے اُس کے سروں میں سے ایک پر گویا زخَم کاری لگا ہُؤا دیکھا مگر اُس کا زخَم کاری اچھّا ہو گیا اور ساری دُنیا تعجُّب کرتی ہُوئی اُس حَیوان کے پِیچھے پِیچھے ہو لی۔
  • اور چُونکہ اُس اژدہا نے اپنا اِختیار اُس حَیوان کو دے دِیا تھا اِس لِئے اُنہوں نے اژدہا کی پرستِش کی اور اُس حَیوان کی بھی یہ کہہ کر پرستِش کی کہ اِس حَیوان کی مانِند کَون ہے؟ کَون اُس سے لڑ سکتا ہے؟۔
  • اور بڑے بول بولنے اور کُفر بَکنے کے لِئے اُسے ایک مُنہ دِیا گیا اور اُسے بیالِیس مہِینے تک کام کرنے کا اِختیار دِیا گیا۔
  • اوراُس نے خُدا کی نِسبت کُفر بَکنے کے لِئے مُنہ کھولا کہ اُس کے نام اور اُس کے خَیمہ یعنی آسمان کے رہنے والوں کی نِسبت کُفر بَکے۔
  • اور اُسے یہ اِختیار دِیا گیا کہ مُقدّسوں سے لڑے اور اُن پر غالِب آئے اور اُسے ہر قبِیلہ اور اُمّت اور اہلِ زُبان اور قَوم پر اِختیار دِیا گیا۔
  • اور زمِین کے وہ سب رہنے والے جِن کے نام اُس برّہ کی کِتابِ حیات میں لِکھے نہیں گئے جو بنایِ عالم کے وقت سے ذبح ہُؤا ہے اُس حَیوان کی پرستِش کریں گے۔
  • جِس کے کان ہوں وہ سُنے۔
  • جِس کو قَید ہونے والی ہے وہ قَید میں پڑے گا ۔ جو کوئی تلوار سے قتل کرے گا وہ ضرُور تلوار سے قتل کِیا جائے گا۔ مُقدّسوں کے صبر اور اِیمان کا یِہی مَوقع ہے۔
  • پِھر مَیں نے ایک اَور حَیوان کو زمِین میں سے نِکلتے ہُوئے دیکھا ۔ اُس کے برّہ کے سے دو سِینگ تھے اور اژدہا کی طرح بولتا تھا۔
  • اور یہ پہلے حَیوان کا سارا اِختیار اُس کے سامنے کام میں لاتا تھا اور زمِین اور اُس کے رہنے والوں سے اُس پہلے حَیوان کی پرستِش کراتا تھا جِس کا زخِم کاری اچھّا ہو گیا تھا۔
  • اور وہ بڑے بڑے نِشان دِکھاتا تھا ۔ یہاں تک کہ آدمِیوں کے سامنے آسمان سے زمِین پر آگ نازِل کر دیتا تھا۔
  • اور زمِین کے رہنے والوں کو اُن نِشانوں کے سبب سے جِن کے اُس حَیوان کے سامنے دِکھانے کا اُس کو اِختیار دِیا گیا تھا اِس طرح گُمراہ کر دیتا تھا کہ زمِین کے رہنے والوں سے کہتا تھا کہ جِس حَیوان کے تلوار لگی تھی اور وہ زِندہ ہو گیا اُس کا بُت بناؤ۔
  • اور اُسے اُس حَیوان کے بُت میں رُوح پُھونکنے کا اِختیار دِیا گیا تاکہ وہ حَیوان کا بُت بولے بھی اور جِتنے لوگ اُس حَیوان کے بُت کی پرستِش نہ کریں اُن کو قتل بھی کرائے۔
  • اور اُس نے سب چھوٹے بڑوں دَولت مندوں اور غرِیبوں ۔ آزادوں اور غُلاموں کے دہنے ہاتھ یا اُن کے ماتھے پر ایک ایک چھاپ کرا دی۔
  • تاکہ اُس کے سِوا جِس پر نِشان یعنی اُس حَیوان کا نام یا اُس کے نام کا عدد ہو اَور کوئی خرِید و فروخت نہ کر سکے۔
  • حِکمت کا یہ مَوقع ہے ۔ جو سمجھ رکھتا ہے وہ اِس حَیوان کا عدد گِن لے کیونکہ وہ آدمی کا عدد ہے اور اُس کا عدد چھ سَو چھیاسٹھ ہے۔
  • پِھر مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ وہ برّہ صِیُّو ن کے پہاڑ پر کھڑا ہے اور اُس کے ساتھ ایک لاکھ چَوالِیس ہزار شخص ہیں جِن کے ماتھے پر اُس کا اور اُس کے باپ کا نام لِکھا ہُؤا ہے۔
  • اور مُجھے آسمان پر سے ایک اَیسی آواز سُنائی دی جو زور کے پانی اور بڑی گرج کی سی آواز تھی اور جو آواز مَیں نے سُنی وہ اَیسی تھی جَیسے بربط نواز بربط بجاتے ہوں۔
  • وہ تخت کے سامنے اور چاروں جان داروں اور بزُرگوں کے آگے گویا ایک نیا گِیت گا رہے تھے اور اُن ایک لاکھ چَوالِیس ہزار شخصوں کے سِوا جو دُنیا میں سے خرِید لِئے گئے تھے کوئی اُس گِیت کو نہ سِیکھ سکا۔
  • یہ وہ ہیں جو عَورتوں کے ساتھ آلُودہ نہیں ہُوئے بلکہ کُنوارے ہیں ۔ یہ وہ ہیں جو برّہ کے پِیچھے پِیچھے چلتے ہیں ۔ جہاں کہِیں وہ جاتا ہے ۔ یہ خُدا اور برّہ کے لِئے پہلے پَھل ہونے کے واسطے آدمِیوں میں سے خرِید لِئے گئے ہیں۔
  • اور اُن کے مُنہ سے کبھی جُھوٹ نہ نِکلا تھا ۔ وہ بے عَیب ہیں۔
  • پِھر مَیں نے ایک اَور فرِشتہ کو آسمان کے بِیچ میں اُڑتے ہُوئے دیکھا جِس کے پاس زمِین کے رہنے والوں کی ہر قَوم اور قبِیلہ اور اَہلِ زُبان اور اُمّت کے سُنانے کے لِئے اَبدی خُوش خبری تھی۔
  • اور اُس نے بڑی آواز سے کہا کہ خُدا سے ڈرو اور اُس کی تمجِید کرو کیونکہ اُس کی عدالت کا وقت آ پُہنچا ہے اور اُسی کی عِبادت کرو جِس نے آسمان اور زمِین اور سمُندر اور پانی کے چشمے پَیدا کِئے۔
  • پِھر اِس کے بعد ایک اَور دُوسرا فرِشتہ یہ کہتا ہُؤا آیا کہ گِر پڑا ۔ وہ بڑا شہر بابل گِر پڑا جِس نے اپنی حرام کاری کی غضب ناک مَے تمام قَوموں کو پِلائی ہے۔
  • پِھراِن کے بعد ایک اور تِیسرے فرِشتہ نے آ کر بڑی آواز سے کہا کہ جو کوئی اُس حَیوان اور اُس کے بُت کی پرستِش کرے اور اپنے ماتھے یا اپنے ہاتھ پر اُس کی چھاپ لے لے۔
  • وہ خُدا کے قہر کی اُس خالِص مَے کو پِئے گا جو اُس کے غضب کے پِیالے میں بھری گئی ہے اور پاک فرِشتوں کے سامنے اور برّہ کے سامنے آگ اور گندھک کے عذاب میں مُبتلا ہو گا۔
  • اور اُن کے عذاب کا دُھواں ابدُالآباد اُٹھتا رہے گا اور جو اُس حَیوان اور اُس کے بُت کی پرستِش کرتے ہیں اور جو اُس کے نام کی چھاپ لیتے ہیں اُن کو رات دِن چَین نہ مِلے گا۔
  • مُقدّسوں یعنی خُدا کے حُکموں پر عمل کرنے والوں اور یِسُوع پر اِیمان رکھنے والوں کے صبر کا یِہی مَوقع ہے۔
  • پِھر مَیں نے آسمان میں سے یہ آواز سُنی کہ لِکھ! مُبارک ہیں وہ مُردے جو اَب سے خُداوند میں مَرتے ہیں ۔ رُوح فرماتا ہے بیشک! کیونکہ وہ اپنی مِحنتوں سے آرام پائیں گے اور اُن کے اَعمال اُن کے ساتھ ساتھ ہوتے ہیں۔
  • پِھر مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک سفید بادِل ہے اور اُس بادِل پر آدم زاد کی مانِند کوئی بَیٹھا ہے جِس کے سر پر سونے کا تاج اور ہاتھ میں تیز دَرانتی ہے۔
  • پِھر ایک اَور فرِشتہ نے مَقدِس سے نِکل کر اُس بادِل پر بَیٹھے ہُوئے سے بڑی آواز کے ساتھ پُکار کر کہا کہ اپنی درانتی چلا کر کاٹ کیونکہ کاٹنے کا وقت آ گیا ۔ اِس لِئے کہ زمِین کی فصل بُہت پَک گئی۔
  • پس جو بادل پر بَیٹھا تھا اُس نے اپنی دَرانتی زمِین پر ڈال دی اور زمِین کی فصل کَٹ گئی۔
  • پِھر ایک اَور فرِشتہ اُس مَقدِس میں سے نِکلا جو آسمان پر ہے ۔ اُس کے پاس بھی تیز دَرانتی تھی۔
  • پِھر ایک اَور فرِشتہ قُربان گاہ سے نِکلا جِس کا آگ پر اِختیار تھا ۔ اُس نے تیز دَرانتی والے سے بڑی آواز سے کہا کہ اپنی تیز دَرانتی چلا کر زمِین کے انگُور کے درخت کے گُچّھے کاٹ لے کیونکہ اُس کے انگُور بِالکُل پَک گئے ہیں۔
  • اور اُس فرِشتہ نے اپنی دَرانتی زمِین پر ڈالی اور زمِین کے انگُور کے درخت کی فصل کاٹ کر خُدا کے قَہر کے بڑے حَوض میں ڈال دی۔
  • اور شہر کے باہر اُس حَوض میں انگُور رَوندے گئے اور حَوض میں سے اِتنا خُون نِکلا کہ گھوڑوں کی لگاموں تک پُہنچ گیا اور سولہ سَو فرلانگ تک بہہ نِکلا۔
  • پِھر مَیں نے آسمان پر ایک اَور بڑا اور عجِیب نِشان یعنی سات فرِشتے ساتوں پِچھلی آفتوں کو لِئے ہُوئے دیکھے کیونکہ اِن آفتوں پر خُدا کا قہر ختم ہو گیا ہے۔
  • پِھر مَیں نے شِیشہ کا سا ایک سمُندر دیکھا جِس میں آگ مِلی ہُوئی تھی اور جو اُس حَیوان اور اُس کے بُت اور اُس کے نام کے عدد پر غالِب آئے تھے اُن کو اُس شِیشہ کے سمُندر کے پاس خُدا کی بربطیں لِئے کھڑے ہُوئے دیکھا۔
  • اور وہ خُدا کے بندہ مُوسیٰ کا گِیت اور برّہ کا گِیت گا گا کر کہتے تھے اَے خُداوند خُدا ! قادِرِ مُطلق! تیرے کام بڑے اور عجِیب ہیں ۔ اَے ازلی بادشاہ! تیری راہیں راست اور درُست ہیں۔
  • اَے خُداوند ! کَون تُجھ سے نہ ڈرے گا؟ اور کَون تیرے نام کی تمجِید نہ کرے گا؟ کیو نکہ صِرف تُو ہی قدُّوس ہے اور سب قَومیں آ کر تیرے سامنے سِجدہ کریں گی کیونکہ تیرے اِنصاف کے کام ظاہِر ہو گئے ہیں۔
  • اِن باتوں کے بعد مَیں نے دیکھا کہ شہادت کے خَیمہ کا مَقدِس آسمان میں کھولا گیا۔
  • اور وہ ساتوں فرِشتے جِن کے پاس ساتوں آفتیں تِھیں آبدار اور چمک دار جواہِر سے آراستہ اور سِینوں پر سُنہری سِینہ بند باندھے ہُوئے مَقدِس سے نِکلے۔
  • اور اُن چاروں جان داروں میں سے ایک نے سات سونے کے پیالے ابدُالآباد زِندہ رہنے والے خُدا کے قہر سے بھرے ہُوئے اُن ساتوں فرِشتوں کو دِئے۔
  • اور خُدا کے جلال اور اُس کی قُدرت کے سبب سے مَقدِس دُھوئیں سے بھر گیا اور جب تک اُن ساتوں فرِشتوں کی ساتوں آفتیں ختم نہ ہو چُکِیں کوئی اُس مَقدِس میں داخِل نہ ہو سکا۔
  • پِھر مَیں نے مَقدِس میں سے کِسی کو بڑی آواز سے اُن ساتوں فرِشتوں سے یہ کہتے سُنا کہ جاؤ ۔ خُدا کے قہر کے ساتوں پِیالوں کو زمِین پر اُلٹ دو۔
  • پس پہلے نے جا کر اپنا پِیالہ زمِین پر اُلٹ دِیا اور جِن آدمِیوں پر اُس حَیوان کی چھاپ تھی اور جو اُس کے بُت کی پرستِش کرتے تھے اُن کے ایک بُرا اور تکلِیف دینے والا ناسُور پَیدا ہو گیا۔
  • اور دُوسرے نے اپنا پِیالہ سمُندر میں اُلٹا اور وہ مُردے کا سا خُون بن گیا اور سمُندر کے سب جان دار مَر گئے۔
  • اور تِیسرے نے اپنا پِیالہ دریاؤں اور پانی کے چشموں پر اُلٹا اور وہ خُون بن گئے۔
  • اور مَیں نے پانی کے فرِشتہ کو یہ کہتے سُنا کہ اَے قدُّوس ! جو ہے اور جو تھا تُوعادِل ہے کہ تُونے یہ اِنصاف کِیا۔
  • کیونکہ اُنہوں نے مُقدّسوں اور نبیوں کا خُون بہایا تھا اور تُو نے اُنہیں خُون پِلایا ۔ وہ اِسی لائِق ہیں۔
  • پِھر مَیں نے قُربان گاہ میں سے یہ آواز سُنی کہ اَے خُداوند خُدا قادرِ مُطلق! بیشک تیرے فَیصلے درُست اور راست ہیں۔
  • اور چَوتھے نے اپنا پِیالہ سُورج پر اُلٹا اور اُسے آدمِیوں کو آگ سے جُھلس دینے کا اِختیار دِیا گیا۔
  • اور آدمی سخت گرمی سے جُھلس گئے اور اُنہوں نے خُدا کے نام کی نِسبت کُفر بَکا جو اِن آفتوں پر اِختیار رکھتا ہے اور تَوبہ نہ کی کہ اُس کی تمجِید کرتے۔
  • اور پانچویں نے اپنا پِیالہ اُس حَیوان کے تخت پر اُلٹا اور اُس کی بادشاہی میں اَندھیرا چھا گیا اور درد کے مارے لوگ اپنی زُبانیں کاٹنے لگے۔
  • اور اپنے دُکھوں اور ناسُوروں کے باعِث آسمان کے خُدا کی نِسبت کُفر بَکنے لگے اور اپنے کاموں سے تَوبہ نہ کی۔
  • اور چَھٹے نے اپنا پِیالہ بڑے دریا یعنی فرا ت پر اُلٹا اور اُس کا پانی سُوکھ گیا تاکہ مشرِق سے آنے والے بادشاہوں کے لِئے راہ تیّار ہو جائے۔
  • پِھر مَیں نے اُس اَژدہا کے مُنہ سے اور اُس حَیوان کے مُنہ سے اور اُس جُھوٹے نبی کے مُنہ سے تِین ناپاک رُوحیں مینڈکوں کی صُورت میں نِکلتے دیکھیں۔
  • یہ شَیاطِین کی نِشان دِکھانے والی رُوحیں ہیں جو قادِرِ مُطلق خُدا کے روزِ عظِیم کی لڑائی کے واسطے جمع کرنے کے لِئے ساری دُنیا کے بادشاہوں کے پاس نِکل کر جاتی ہیں۔
  • (دیکھو مَیں چور کی طرح آتا ہُوں ۔ مُبارک وہ ہے جو جاگتا ہے اور اپنی پَوشاک کی حِفاظت کرتا ہے تاکہ ننگا نہ پِھرے اور لوگ اُس کی برہنگی نہ دیکھیں)۔
  • اور اُنہوں نے اُن کو اُس جگہ جمع کِیا جِس کا نام عِبرانی میں ہرمِجّدون ہے۔
  • اور ساتویں نے اپنا پِیالہ ہوا پر اُلٹا اور مَقدِس کے تخت کی طرف سے بڑے زور سے یہ آواز آئی کہ ہو چُکا۔
  • پِھر بِجلِیاں اور آوازیں اور گرجیں پَیدا ہُوئیں اور ایک اَیسا بڑا بَھونچال آیا کہ جب سے اِنسان زمِین پر پَیدا ہُوئے اَیسا بڑا اور سخت بَھونچال کبھی نہ آیا تھا۔
  • اور اُس بڑے شہر کے تِین ٹُکڑے ہو گئے اور قَوموں کے شہر گِر گئے اور بڑے شہر بابل کی خُدا کے ہاں یاد ہُوئی تاکہ اُسے اپنے سخت غضب کی مَے کا جام پِلائے۔
  • اور ہر ایک ٹاپُو اپنی جگہ سے ٹل گیا اور پہاڑوں کا پتہ نہ لگا۔
  • اور آسمان سے آدمِیوں پر مَن مَن بھر کے بڑے بڑے اَولے گِرے اور چُونکہ یہ آفت نِہایت سخت تھی اِس لِئے لوگوں نے اَولوں کی آفت کے باعِث خُدا کی نِسبت کُفر بَکا۔
  • اور اُن ساتوں فرِشتوں میں سے جِن کے پاس سات پِیالے تھے ایک نے آ کر مُجھ سے یہ کہا کہ اِدھر آ ۔ مَیں تُجھے اُس بڑی کسبی کی سزا دِکھاؤُں جو بُہت سے پانِیوں پر بَیٹھی ہُوئی ہے۔
  • اور جِس کے ساتھ زمِین کے بادشاہوں نے حرام کاری کی تھی اور زمِین کے رہنے والے اُس کی حرام کاری کی مَے سے متوالے ہو گئے تھے۔
  • پس وہ مُجھے رُوح میں جنگل کو لے گیا ۔ وہاں مَیں نے قِرمزی رنگ کے حَیوان پر جو کُفر کے ناموں سے لِپا ہُؤا تھا اور جِس کے سات سر اور دس سِینگ تھے ایک عَورت کو بَیٹھے ہُوئے دیکھا۔
  • یہ عَورت ارغوانی اور قِرمزی لِباس پہنے ہُوئے اور سونے اور جواہِراور موتِیوں سے آراستہ تھی اور ایک سونے کا پِیالہ مکرُوہات یعنی اُس کی حرام کاری کی ناپاکیوں سے بھرا ہُؤا اُس کے ہاتھ میں تھا۔
  • اور اُس کے ماتھے پر یہ نام لِکھا ہُؤا تھا ۔ راز ۔ بڑا شہر بابل ۔ کسبِیوں اور زمِین کی مکرُوہات کی ماں۔
  • اور مَیں نے اُس عَورت کو مُقدّسوں کا خُون اور یِسُوع کے شہِیدوں کا خُون پِینے سے متوالا دیکھا اور اُسے دیکھ کر سخت حَیران ہُؤا۔
  • اُس فرِشتہ نے مُجھ سے کہا تُو حَیران کیوں ہو گیا؟ مَیں اِس عَورت اور اُس حَیوان کا جِس پر وہ سوار ہے اور جِس کے سات سَر اور دس سِینگ ہیں تُجھے بھید بتاتا ہُوں۔
  • یہ جو تُو نے حَیوان دیکھا یہ پہلے تو تھا مگر اب نہیں ہے اور آیندہ اتھاہ گڑھے سے نِکل کر ہلاکت میں پڑے گا اور زمِین کے رہنے والے جِن کے نام بِنایِ عالَم کے وقت سے کِتابِ حیات میں لِکھے نہیں گئے اِس حَیوان کا یہ حال دیکھ کر کہ پہلے تھا اور اب نہیں اور پِھر مَوجُود ہو جائے گا تعجُّب کریں گے۔
  • یِہی مَوقع ہے اُس ذِہن کا جِس میں حِکمت ہے ۔ وہ ساتوں سر سات پہاڑ ہیں ۔ جِن پر وہ عَورت بَیٹھی ہُوئی ہے۔
  • اور وہ سات بادشاہ بھی ہیں پانچ تو ہو چُکے ہیں اور ایک مَوجُود ہے اور ایک ابھی آیا نہیں اور جب آئے گا تو کُچھ عرصہ تک اُس کا رہنا ضرُور ہے۔
  • اور جو حَیوان پہلے تھا اور اب نہیں وہ آٹھواں ہے اور اُن ساتوں میں سے پَیدا ہُؤا اور ہلاکت میں پڑے گا۔
  • اور وہ دَس سِینگ جو تُو نے دیکھے دَس بادشاہ ہیں ۔ ابھی تک اُنہوں نے بادشاہی نہیں پائی مگر اُس حَیوان کے ساتھ گھڑی بھر کے واسطے بادشاہوں کا سا اِختیار پائیں گے۔
  • اِن سب کی ایک ہی رایٔ ہو گی اور وہ اپنی قُدرت اور اِختیار اُس حَیوان کو دے دیں گے۔
  • وہ برّہ سے لڑیں گے اور برّہ اُن پر غالِب آئے گا کیونکہ وہ خُداوندوں کا خُداوند اور بادشاہوں کا بادشاہ ہے اورجو بُلائے ہُوئے اور برگُزیدہ اور وفادار اُس کے ساتھ ہیں وہ بھی غالِب آئیں گے۔
  • پِھر اُس نے مُجھ سے کہا کہ جو پانی تُو نے دیکھے جِن پرکسبی بَیٹھی ہے وہ اُمّتیں اور گُروہ اور قَومیں اور اَہلِ زُبان ہیں۔
  • اور جو دَس سِینگ تُو نے دیکھے وہ اور حَیوان اُس کسبی سے عداوت رکھّیں گے اور اُسے بیکس اور ننگا کر دیں گے اور اُس کا گوشت کھا جائیں گے اور اُسکو آگ میں جلا ڈالیں گے۔
  • کیونکہ خُدا اُن کے دِلوں میں یہ ڈالے گا کہ وہ اُسی کی رایٔ پر چلیں اور جب تک کہ خُدا کی باتیں پُوری نہ ہو لیں وہ مُتّفِق ُالرای ہو کر اپنی بادشاہی اُس حَیوان کو دے دیں۔
  • اور وہ عَورت جِسے تُو نے دیکھا وہ بڑا شہر ہے جو زمِین کے بادشاہوں پر حُکومت کرتا ہے۔
  • اِن باتوں کے بعد مَیں نے ایک اَور فرِشتہ کو آسمان پر سے اُترتے دیکھا جِسے بڑا اِختیار تھا اور زمِین اُس کے جلال سے رَوشن ہو گئی۔
  • اُس نے بڑی آواز سے چِلاّ کر کہا کہ گِر پڑا ۔ بڑا شہر بابل گِر پڑا اور شَیاطِین کا مَسکن اور ہر ناپاک رُوح کا اڈّا اور ہر ناپاک اور مکرُوہ پرِندہ کا اڈّا ہو گیا۔
  • کیونکہ اُس کی حرام کاری کی غضب ناک مَے کے باعِث تمام قَومیں گِر گئی ہیں اور زمِین کے بادشاہوں نے اُس کے ساتھ حرام کاری کی ہے اور دُنیا کے سَوداگر اُس کے عَیش و عِشرت کی بدَولت دَولت مند ہو گئے۔
  • پِھر مَیں نے آسمان میں کِسی اَور کو یہ کہتے سُنا کہ اَے میری اُمّت کے لوگو! اُس میں سے نِکل آؤ تاکہ تُم اُس کے گُناہوں میں شرِیک نہ ہو اور اُس کی آفتوں میں سے کوئی تُم پر نہ آ جائے۔
  • کیونکہ اُس کے گُناہ آسمان تک پُہنچ گئے ہیں اور اُس کی بدکارِیاں خُدا کو یاد آگئی ہیں۔
  • جَیسا اُس نے کِیا وَیسا ہی تُم بھی اُس کے ساتھ کرو اور اُسے اُس کے کاموں کا دو چند بدلہ دو ۔ جِس قدر اُس نے پِیالہ بھرا تُم اُس کے لِئے دُگنا بھر دو۔
  • جِس قدر اُس نے اپنے آپ کو شاندار بنایا اور عیّاشی کی تھی اُسی قدر اُس کو عذاب اور غم میں ڈال دو کیونکہ وہ اپنے دِل میں کہتی ہے کہ مَیں ملِکہ ہو بَیٹھی ہُوں ۔ بیوہ نہیں اور کبھی غم نہ دیکُھوں گی۔
  • اِس لِئے اُس پر ایک ہی دِن میں آفتیں آئیں گی یعنی مَوت اور غم اور کال اور وہ آگ میں جلا کر خاک کر دی جائے گی کیونکہ اُس کا اِنصاف کرنے والا خُداوند خُدا قَوّی ہے۔
  • اور اُس کے ساتھ حرام کاری اور عیّاشی کرنے والے زمِین کے بادشاہ جب اُس کے جلنے کا دُھواں دیکھیں گے تو اُس کے لِئے روئیں گے اور چھاتی پٹییں گے۔
  • اور اُس کے عذاب کے ڈر سے دُور کھڑے ہُوئے کہیں گے اَے بڑے شہر! اَے بابل ! اَے مضبُوط شہر! افسوس! افسوس! گھڑی ہی بھر میں تُجھے سزا مِل گئی۔
  • اور دُنیاکے سَوداگر اُس کے لِئے روئیں گے اور ماتم کریں گے کیونکہ اب کوئی اُن کا مال نہیں خرِیدنے کا۔
  • اور وہ مال یہ ہے سونا ۔ چاندی ۔ جواہِر ۔ موتی اور مہِین کتانی اور ارغوانی اور ریشمی اور قِرمزی کپڑے اور ہر طرح کی خُوشبُودار لکڑِیاں اور ہاتھی دانت کی طرح طرح کی چِیزیں اور نِہایت بیش قِیمت لکڑی اور پِیتل اور لوہے اور سنگِ مَرمَر کی طرح طرح کی چِیزیں۔
  • اور دارچینی اور مصالِح اور عُود اور عِطر اور لُبان اور مَے اور تیل اور مَیدہ اور گیہُوں اور مویشی اور بھیڑیں اور گھوڑے اور گاڑِیاں اور غُلام اور آدمِیوں کی جانیں۔
  • اب تیرے دِل پسند میوے تیرے پاس سے دُور ہو گئے اور سب لذِیذ اور تُحفہ چِیزیں تُجھ سے جاتی رہیں ۔ اب وہ ہرگِز ہاتھ نہ آئیں گی۔
  • اِن چِیزوں کے سَوداگر جو اُس کے سبب سے مال دار بن گئے تھے اُس کے عذاب کے خَوف سے دُور کھڑے ہُوئے روئیں گے اور غم کریں گے۔
  • اور کہیں گے افسوس! افسوس! وہ بڑا شہر جو مہِین کتانی اور ارغوانی اور قِرمزی کپڑے پہنے ہُوئے اور سونے اور جواہِر اور موتِیوں سے آراستہ تھا!۔
  • گھڑی ہی بھر میں اُس کی اِتنی بڑی دَولت برباد ہو گئی اور سب ناخُدا اور جہاز کے سب مُسافِر اور ملاّح اور اَور جِتنے سمُندر کا کام کرتے ہیں۔
  • جب اُس کے جَلنے کا دُھواں دیکھیں گے تو دُور کھڑے ہُوئے چِلاّئیں گے اور کہیں گے کَونسا شہر اِس بڑے شہر کی مانِند ہے؟۔
  • اور اپنے سَروں پر خاک ڈالیں گے اور روتے ہُوئے اور ماتم کرتے ہُوئے چِلاّ چِلاّ کر کہیں گے افسوس! افسوس! وہ بڑا شہر جِس کی دَولت سے سمُندر کے سب جہاز والے دَولت مند ہو گئے گھڑی ہی بھر میں اُجڑ گیا۔
  • اَے آسمان اور اَے مُقدّسو اور رسُولو اور نبیو ! اُس پر خُوشی کرو کیونکہ خُدا نے اِنصاف کر کے اُس سے تُمہارا بدلہ لے لِیا۔
  • پِھر ایک زورآور فرِشتہ نے بڑی چکّی کے پاٹ کی مانِندایک پتّھر اُٹھایا اور یہ کہہ کر سمُندر میں پھینک دِیا کہ بابل کا بڑا شہر بھی اِسی طرح زور سے گِرایا جائے گا اور پِھر کبھی اُس کا پتہ نہ مِلے گا۔
  • اور بربط نوازوں اور مُطرِبوں اور بانسلی بجانے والوں اور نرسِنگا پُھونکنے والوں کی آواز پِھر کبھی تُجھ میں نہ سُنائی دے گی اور کِسی پیشہ کا کارِی گر تُجھ میں پِھر کبھی پایا نہ جائے گا اور چکّی کی آواز تُجھ میں پِھر کبھی نہ سُنائی دے گی۔
  • اور چراغ کی رَوشنی تُجھ میں پِھر کبھی نہ چمکے گی اور تُجھ میں دُلہے اور دُلہن کی آواز پِھر کبھی نہ سُنائی دے گی کیونکہ تیرے سَوداگر زمِین کے امِیر تھے اور تیری جادُوگری سے سب قَومیں گُمراہ ہو گئِیں۔
  • اور نبیوں اور مُقدّسوں اور زمِین کے اَور سب مقتُولوں کا خُون اُس میں پایا گیا۔
  • اِن باتوں کے بعد مَیں نے آسمان پر گویا بڑی جماعت کو بُلند آواز سے یہ کہتے سُنا کہ ہلّلُویاہ! نجات اور جلال اور قُدرت ہمارے خُدا ہی کی ہے۔
  • کیونکہ اُس کے فَیصلے راست اور دُرست ہیں اِس لِئے کہ اُس نے اُس بڑی کسبی کا اِنصاف کِیا جِس نے اپنی حرام کاری سے دُنیا کو خراب کِیا تھا اور اُس سے اپنے بندوں کے خُون کا بدلہ لِیا۔
  • پِھر دُوسری بار اُنہوں نے ہلّلُویاہ کہا اور اُس کے جَلنے کا دُھواں ابدُالآباد اُٹھتا رہے گا۔
  • اور چَوبِیسوں بزُرگوں اور چاروں جان داروں نے گِر کر خُدا کو سِجدہ کِیا جو تخت پر بَیٹھا تھا اور کہا آمِین ۔ ہلّلُویاہ!۔
  • اور تخت میں سے یہ آواز نِکلی کہ اَے اُس سے ڈرنے والے بندو خواہ چھوٹے ہو خواہ بڑے! تُم سب ہمارے خُدا کی حمد کرو۔
  • پِھر مَیں نے بڑی جماعِت کی سی آواز اور زور کے پانی کی سی آواز اور سخت گرجوں کی سی آواز سُنی کہ ہلّلُویاہ! اِس لِئے کہ خُداوند ہمارا خُدا قادِرِ مُطلِق بادشاہی کرتا ہے۔
  • آؤ ہم خُوشی کریں اور نِہایت شادمان ہوں اور اُس کی تمجِید کریں ۔ اِس لِئے کہ برّہ کی شادی آ پُہنچی اور اُس کی بِیوی نے اپنے آپ کو تیّار کر لِیا۔
  • اور اُس کو چمک دار اورصاف مہِین کتانی کپڑا پہننے کا اِختیار دِیا گیا کیونکہ مہِین کتانی کپڑے سے مُقدّس لوگوں کی راست بازی کے کام مُراد ہیں۔
  • اور اُس نے مُجھ سے کہا لِکھ ۔مُبارک ہیں وہ جو بّرہ کی شادی کی ضِیافت میں بُلائے گئے ہیں ۔ پِھر اُس نے مُجھ سے کہا یہ خُدا کی سچّی باتیں ہیں۔
  • اور مَیں اُسے سِجدہ کرنے کے لِئے اُس کے پاؤں پر گِرا ۔ اُس نے مُجھ سے کہا کہ خبردار! اَیسا نہ کر ۔ مَیں بھی تیرا اور تیرے اُن بھائِیوں کا ہم خِدمت ہُوں جو یِسُوع کی گواہی دینے پر قائِم ہیں ۔ خُدا ہی کو سِجدہ کر کیونکہ یِسُو ع کی گواہی نبُوّت کی رُوح ہے۔
  • پِھر مَیں نے آسمان کو کھُلا ہُؤا دیکھا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک سفید گھوڑا ہے اور اُس پر ایک سوار ہے جو سچّا اور برحق کہلاتا ہے اور وہ راستی کے ساتھ اِنصاف اور لڑائی کرتا ہے۔
  • اور اُس کی آنکھیں آگ کے شُعلے ہیں اور اُس کے سر پر بُہت سے تاج ہیں اور اُس کا ایک نام لِکھا ہُؤا ہے جِسے اُس کے سِوا اَور کوئی نہیں جانتا۔
  • اور وہ خُون کی چِھڑکی ہُوئی پوشاک پہنے ہُوئے ہے اور اُس کا نام کلامِ خُدا کہلاتا ہے۔
  • اور آسمان کی فَوجیں سفید گھوڑوں پر سوار اور سفید اور صاف مہِین کتانی کپڑے پہنے ہُوئے اُس کے پِیچھے پِیچھے ہیں۔
  • اور قَوموں کے مارنے کے لِئے اُس کے مُنہ سے ایک تیز تَلوار نِکلتی ہے اور وہ لوہے کے عصا سے اُن پر حُکومت کرے گا اور قادِرِ مُطلِق خُدا کے سخت غضب کی مَے کے حَوض میں انگُور رَوندے گا۔
  • اور اُس کی پوشاک اور ران پر یہ نام لِکھا ہُؤا ہے بادشاہوں کا بادشاہ اور خُداوندوں کا خُداوند۔
  • پِھر مَیں نے ایک فرِشتہ کو آفتاب پر کھڑے ہُوئے دیکھا اور اُس نے بڑی آواز سے چِلاّ کر آسمان میں کے سب اُڑنے والے پرِندوں سے کہا آؤ ۔ خُدا کی بڑی ضِیافت میں شرِیک ہونے کے لِئے جمع ہو جاؤ۔
  • تاکہ تُم بادشاہوں کا گوشت اور فَوجی سرداروں کا گوشت اور زورآوروں کا گوشت اور گھوڑوں اور اُن کے سواروں کا گوشت اور سب آدمِیوں کا گوشت کھاؤ ۔ خواہ آزاد ہوں خواہ غُلام خواہ چھوٹے ہوں خواہ بڑے۔
  • پِھر مَیں نے اُس حَیوان اور زمِین کے بادشاہوں اور اُن کی فَوجوں کو اُس گھوڑے کے سوار اور اُس کی فَوج سے جنگ کرنے کے لِئے اِکٹّھے دیکھا۔
  • اور وہ حَیوان اور اُس کے ساتھ وہ جُھوٹا نبی پکڑا گیا جِس نے اُس کے سامنے اَیسے نِشان دِکھائے تھے جِن سے اُس نے حَیوان کی چھاپ لینے والوں اور اُس کے بُت کی پرستِش کرنے والوں کو گُمراہ کِیا تھا ۔ وہ دونوں آگ کی اُس جِھیل میں زِندہ ڈالے گئے جو گندھک سے جَلتی ہے۔
  • اور باقی اُس گھوڑے کے سوار کی تلوار سے جو اُس کے مُنہ سے نِکلتی تھی قتل کِئے گئے اور سب پرِندے اُن کے گوشت سے سیر ہو گئے۔
  • پِھر مَیں نے ایک فرِشتہ کو آسمان سے اُترتے دیکھا جِس کے ہاتھ میں اتھاہ گڑھے کی کُنجی اور ایک بڑی زنجِیر تھی۔
  • اُس نے اُس اَژدہا یعنی پُرانے سانپ کو جو اِبلِیس اور شَیطان ہے پکڑ کر ہزار برس کے لِئے باندھا۔
  • اور اُسے اتھاہ گڑھے میں ڈال کر بند کر دِیا اور اُس پر مُہر کر دی تاکہ وہ ہزار برس کے پُورے ہونے تک قَوموں کو پِھر گُمراہ نہ کرے ۔ اِس کے بعد ضرُور ہے کہ تھوڑے عرصہ کے لِئے کھولا جائے۔
  • پِھر مَیں نے تخت دیکھے اور لوگ اُن پر بَیٹھ گئے اور عدالت اُن کے سپُرد کی گئی اور اُن کی رُوحوں کو بھی دیکھا جِن کے سر یِسُوع کی گواہی دینے اور خُدا کے کلام کے سبب سے کاٹے گئے تھے اور جِنہوں نے نہ اُس حَیوان کی پرستِش کی تھی نہ اُس کے بُت کی اور نہ اُس کی چھاپ اپنے ماتھے اور ہاتھوں پر لی تھی ۔ وہ زِندہ ہو کر ہزار برس تک مسِیح کے ساتھ بادشاہی کرتے رہے۔
  • اور جب تک یہ ہزار برس پُورے نہ ہو لِئے باقی مُردے زِندہ نہ ہُوئے ۔ پہلی قِیامت یِہی ہے۔
  • مُبارک اور مُقدّس وہ ہے جو پہلی قِیامت میں شرِیک ہو ۔ اَیسوں پر دُوسری مَوت کا کُچھ اِختیار نہیں بَلکہ وہ خُدا اور مسِیح کے کاہِن ہوں گے اور اُس کے ساتھ ہزار برس تک بادشاہی کریں گے۔
  • اور جب ہزار برس پُورے ہو چُکیں گے تو شَیطان قَید سے چھوڑ دِیا جائے گا۔
  • اور اُن قَوموں کو جو زمِین کی چاروں طرف ہوں گی یعنی جوج و ماجوج کو گُمراہ کر کے لڑائی کے لِئے جمع کرنے کو نِکلے گا ۔ اُن کا شُمار سمُندر کی ریت کے برابر ہو گا۔
  • اور وہ تمام زمِین پر پَھیل جائیں گی اور مُقدّسوں کی لشکرگاہ اور عزِیز شہر کو چاروں طرف سے گھیر لیں گی اور آسمان پر سے آگ نازِل ہو کر اُنہیں کھا جائے گی۔
  • اور اُن کا گُمراہ کرنے والا اِبلِیس آگ اور گندھک کی اُس جِھیل میں ڈالا جائے گا جہاں وہ حَیوان اور جُھوٹا نبی بھی ہو گا اور وہ رات دِن ابدُالآباد عذاب میں رہیں گے۔
  • پِھر مَیں نے ایک بڑا سفید تخت اور اُس کو جو اُس پر بَیٹھا ہُؤا تھا دیکھا جِس کے سامنے سے زمِین اور آسمان بھاگ گئے اور اُنہیں کہِیں جگہ نہ مِلی۔
  • پِھر مَیں نے چھوٹے بڑے سب مُردوں کو اُس تخت کے سامنے کھڑے ہُوئے دیکھا اور کِتابیں کھولی گئِیں ۔ پِھر ایک اَور کِتاب کھولی گئی یعنی کِتابِ حیات اور جِس طرح اُن کِتابوں میں لِکھا ہُؤا تھا اُن کے اَعمال کے مُطابِق مُردوں کا اِنصاف کِیا گیا۔
  • اور سمُندر نے اپنے اندر کے مُردوں کو دے دِیا اور مَوت اور عالَمِ ارواح نے اپنے اندر کے مُردوں کو دے دِیا اور اُن میں سے ہر ایک کے اَعمال کے مُوافِق اُس کا اِنصاف کِیا گیا۔
  • پِھر مَوت اور عالَمِ ارواح آگ کی جِھیل میں ڈالے گئے ۔ یہ آگ کی جِھیل دُوسری مَوت ہے۔
  • اور جِس کِسی کا نام کِتابِ حیات میں لِکھا ہُؤا نہ مِلا وہ آگ کی جِھیل میں ڈالا گیا۔
  • پِھر مَیں نے ایک نئے آسمان اور نئی زمِین کو دیکھا کیونکہ پہلا آسمان اور پہلی زمِین جاتی رہی تھی اور سمُندر بھی نہ رہا۔
  • پِھر مَیں نے شہرِ مُقدّس نئے یروشلِیم کو آسمان پرسے خُدا کے پاس سے اُترتے دیکھا اور وہ اُس دُلہن کی مانِند آراستہ تھا جِس نے اپنے شَوہر کے لِئے سِنگار کِیا ہو۔
  • پِھر مَیں نے تخت میں سے کِسی کو بُلند آواز سے یہ کہتے سُنا کہ دیکھ خُدا کا خَیمہ آدمِیوں کے درمِیان ہے اور وہ اُن کے ساتھ سکُونت کرے گا اور وہ اُس کے لوگ ہوں گے اور خُدا آپ اُن کے ساتھ رہے گااور اُن کا خُدا ہو گا۔
  • اور وہ اُن کی آنکھوں کے سب آنسُو پونچھ دے گا ۔ اِس کے بعد نہ مَوت رہے گی اور نہ ماتم رہے گا ۔ نہ آہ و نالہ نہ درد ۔ پہلی چِیزیں جاتی رہیِں۔
  • اور جو تخت پر بَیٹھا ہُؤا تھا اُس نے کہا دیکھ مَیں سب چِیزوں کو نیا بنا دیتا ہُوں ۔ پِھر اُس نے کہا لِکھ لے کیونکہ یہ باتیں سچ اور برحق ہیں۔
  • پِھر اُس نے مُجھ سے کہا یہ باتیں پُوری ہو گئِیں ۔مَیں الفااور اومیگایعنی اِبتدا اور اِنتِہا ہُوں ۔ مَیں پیاسے کو آبِ حیات کے چشمہ سے مُفت پِلاؤُں گا۔
  • جو غالِب آئے وُہی اِن چِیزوں کا وارِث ہو گا اور مَیں اُس کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرا بیٹا ہو گا۔
  • مگر بُزدِلوں اور بے اِیمانوں اور گِھنَونے لوگوں اور خُونِیوں اور حرام کاروں اور جادُوگروں اور بُت پرستوں اور سب جُھوٹوں کا حِصّہ آگ اور گندھک سے جَلنے والی جِھیل میں ہو گا ۔ یہ دُوسری مَوت ہے۔
  • پِھر اُن سات فرِشتوں میں سے جِن کے پاس سات پِیالے تھے اور وہ پِچھلی سات آفتوں سے بھرے ہُوئے تھے ایک نے آ کر مُجھ سے کہا اِدھر آ ۔ مَیں تُجھے دُلہن یعنی برّہ کی بِیوی دِکھاؤُں۔
  • اور وہ مُجھے رُوح میں ایک بڑے اور اُونچے پہاڑ پر لے گیا اور شہرِ مُقدّس یروشلِیم کو آسمان پر سے خُدا کے پاس سے اُترتے دِکھایا۔
  • اُس میں خُدا کا جلال تھا اور اُس کی چَمک نِہایت قِیمتی پتّھر یعنی اُس یشب کی سی تھی جو بَلّور کی طرح شفّاف ہو۔
  • اور اُس کی شہر پناہ بڑی اور بُلند تھی اور اُس کے بارہ دروازے اور دروازوں پر بارہ فرِشتے تھے اور اُن پر بنی اِسرائیل کے بارہ قبِیلوں کے نام لِکھے ہُوئے تھے۔
  • تِین دروازے مشرِق کی طرف تھے ۔ تِین دروازے شِمال کی طرف ۔ تِین دروازے جنُوب کی طرف اور تِین دروازے مغرِب کی طرف۔
  • اور اُس شہر کی شہر پناہ کی بارہ بُنیادیں تِھیں اور اُن پر برّہ کے بارہ رسُولوں کے بارہ نام لِکھے تھے۔
  • اور جو مُجھ سے کہہ رہا تھا اُس کے پاس شہر اور اُس کے دروازوں اور اُس کی شہر پناہ کے ناپنے کے لِئے ایک پَیمایش کا آلہ یعنی سونے کا گز تھا۔
  • اور وہ شہر چَوکور واقِع ہُؤا تھا اور اُس کی لمبائی چَوڑائی کے برابر تھی ۔ اُس نے شہر کو اُس گز سے ناپا تو بارہ ہزار فرلانگ نِکلا ۔ اُس کی لمبائی اور چَوڑائی اور اُونچائی برابر تھی۔
  • اور اُس نے اُس کی شہر پناہ کو آدمی کی یعنی فرِشتہ کی پَیمایش کے مُطابِق ناپا تو ایک سَو چَوالِیس ہاتھ نِکلی۔
  • اور اُس کی شہر پناہ کی تعمِیر یشب کی تھی اور شہر اَیسے خالِص سونے کا تھا جو شفّاف شِیشہ کی مانِند ہو۔
  • اور اُس شہر کی شہر پناہ کی بُنیادیں ہر طرح کے جواہِرسے آراستہ تِھیں ۔ پہلی بُنیاد یشب کی تھی ۔ دُوسری نِیلم کی ۔ تِیسری شب چراغ کی ۔ چَوتھی زمُرّد کی۔
  • پانچوِیں عقِیق کی ۔ چھٹی لَعل کی ۔ ساتوِیں سُنہرے پتّھر کی ۔ آٹھوِیں فِیروزہ کی ۔ نوِیں زبرجد کی ۔ دسوِیں یمنی کی ۔ گیارھوِیں سنگِ سُنبلی کی اور بارھوِیں یاقُوت کی۔
  • اور بارہ دروازے بارہ موتِیوں کے تھے ۔ ہر دروازہ ایک موتی کا تھا اور شہر کی سڑک شفّاف شِیشہ کی مانِند خالِص سونے کی تھی۔
  • اور مَیں نے اُس میں کوئی مَقدِس نہ دیکھا اِس لِئے کہ خُداوند خُدا قادِرِ مُطلِق اور برّہ اُس کا مَقدِس ہیں۔
  • اور اُس شہر میں سُورج یا چاند کی رَوشنی کی کُچھ حاجت نہیں کیونکہ خُدا کے جلال نے اُسے رَوشن کر رکھّا ہے اور برّہ اُس کا چراغ ہے۔
  • اور قَومیں اُس کی رَوشنی میں چلیں پِھریں گی اور زمِین کے بادشاہ اپنی شان و شَوکت کا سامان اُس میں لائیں گے۔
  • اور اُس کے دروازے دِن کو ہرگِز بند نہ ہوں گے (اور رات وہاں نہ ہو گی)۔
  • اور لوگ قَوموں کی شان و شَوکت اور عِزّت کا سامان اُس میں لائیں گے۔
  • اور اُس میں کوئی ناپاک چِیز یا کوئی شخص جو گِھنَونے کام کرتا یا جُھوٹی باتیں گھڑتا ہے ہرگِز داخِل نہ ہو گا مگر وُہی جِن کے نام برّہ کی کِتابِ حیات میں لِکھے ہُوئے ہیں۔
  • پِھر اُس نے مُجھے بَلّور کی طرح چمکتا ہُؤا آبِ حیات کا ایک دریا دِکھایا جو خُدا اور برّہ کے تخت سے نِکل کر اُس شہر کی سڑک کے بِیچ میں بہتا تھا۔
  • اور دَریا کے وارپار زِندگی کا درخت تھا ۔ اُس میں بارہ قِسم کے پَھل آتے تھے اور ہر مہِینے میں پَھلتا تھا اور اُس درخت کے پتّوں سے قَوموں کو شِفا ہوتی تھی۔
  • اور پِھر لَعنت نہ ہو گی اور خُدا اور بَرّہ کا تخت اُس شہر میں ہو گا اور اُس کے بندے اُس کی عِبادت کریں گے۔
  • اور وہ اُس کا مُنہ دیکھیں گے اور اُس کا نام اُن کے ماتھوں پر لِکھا ہُؤا ہو گا۔
  • اور پِھر رات نہ ہو گی اور وہ چراغ اور سُورج کی روشنی کے مُحتاج نہ ہوں گے کیونکہ خُداوند خُدا اُن کو رَوشن کرے گا اور وہ ابدُالآباد بادشاہی کریں گے۔
  • پِھر اُس نے مُجھ سے کہا یہ باتیں سچ اور برحق ہیں چُنانچہ خُداوند نے جو نبیوں کی رُوحوں کا خُدا ہے اپنے فرِشتہ کو اِس لِئے بھیجا کہ اپنے بندوں کو وہ باتیں دِکھائے جِن کا جلد ہونا ضرُور ہے۔
  • اور دیکھ مَیں جلد آنے والا ہُوں ۔ مُبارک ہے وہ جو اِس کِتاب کی نبُوّت کی باتوں پر عمل کرتا ہے۔
  • مَیں وُہی یُوحنّا ہُوں جو اِن باتوں کو سُنتا اور دیکھتا تھا اور جب مَیں نے سُنا اور دیکھا تو جِس فرِشتہ نے مُجھے یہ باتیں دِکھائیں مَیں اُس کے پاؤں پر سِجدہ کرنے کو گِرا۔
  • اُس نے مُجھ سے کہا خبردار! اَیسا نہ کر ۔ مَیں بھی تیرا اور تیرے بھائی نبیوں اور اِس کِتاب کی باتوں پر عمل کرنے والوں کا ہم خِدمت ہُوں ۔ خُدا ہی کو سِجدہ کر۔
  • پِھر اُس نے مُجھ سے کہا اِس کِتاب کی نبُوّت کی باتوں کو پَوشِیدہ نہ رکھّ کیونکہ وقت نزدِیک ہے۔
  • جو بُرائی کرتا ہے وہ بُرائی ہی کرتا جائے اور جو نجِس ہے وہ نجِس ہی ہوتا جائے اور جو راست باز ہے وہ راست بازی ہی کرتا جائے اور جو پاک ہے وہ پاک ہی ہوتا جائے۔
  • دیکھ مَیں جلد آنے والا ہُوں اور ہر ایک کے کام کے مُوافِق دینے کے لِئے اَجر میرے پاس ہے۔
  • مَیں الفااور اومیگا۔ اَوّل و آخِر ۔ اِبتدا و اِنتہا ہُوں۔
  • مُبارک ہیں وہ جو اپنے جامے دھوتے ہیں کیونکہ زِندگی کے درخت کے پاس آنے کا اِختیار پائیں گے اور اُن دروازوں سے شہر میں داخِل ہوں گے۔
  • مگر کُتّے اور جادُوگر اور حرام کار اور خُونی اور بُت پَرست اور جُھوٹی بات کا ہر ایک پسند کرنے اور گھڑنے والا باہر رہے گا۔
  • مُجھ یِسُوع نے اپنا فرِشتہ اِس لِئے بھیجا کہ کلِیسیاؤں کے بارے میں تُمہارے آگے اِن باتوں کی گواہی دے ۔ مَیں داؤُد کی اَصل و نسل اور صُبح کا چمکتا ہُؤا سِتارہ ہُوں۔
  • اور رُوح اور دُلہن کہتی ہیں آ اور سُننے والا بھی کہے آ ۔ اور جوپیاسا ہو وہ آئے اور جو کوئی چاہے آبِ حیات مُفت لے۔
  • مَیں ہر ایک آدمی کے آگے جو اِس کِتاب کی نبُوّت کی باتیں سُنتا ہے گواہی دیتا ہُوں کہ اگر کوئی آدمی اُن میں کُچھ بڑھائے تو خُدا اِس کِتاب میں لِکھی ہُوئی آفتیں اُس پر نازِل کرے گا۔
  • اور اگر کوئی اِس نبُوّت کی کِتاب کی باتوں میں سے کُچھ نِکال ڈالے تو خُدا اُس زِندگی کے درخت اور مُقدّس شہر میں سے جِن کا اِس کِتاب میں ذِکر ہے اُس کا حِصّہ نِکال ڈالے گا۔
  • جو اِن باتوں کی گواہی دیتا ہے وہ یہ کہتا ہے کہ بیشک مَیں جلد آنے والا ہُوں ۔ آمِین ۔اَے خُداوند یِسُوع آ۔
  • خُداوند یِسُو ع کا فضل مُقدّسوں کے ساتھ رہے ۔ آمِین۔
  • یِسُوع مسِیح اِبنِ داؤُد اِبنِ ابرہا م کا نسب نامہ۔
  • ابرہا م سے اِضحا ق پَیدا ہُؤا اور اِضحا ق سے یعقُو ب پَیدا ہُؤا اور یعقُو ب سے یہُودا ہ اور اُس کے بھائی پَیدا ہُوئے۔
  • اور یہُودا ہ سے فارص اور زار ح تمر سے پَیدا ہُوئے۔ اور فار ص سے حصرو ن پَیدا ہُؤا اور حصرو ن سے را م پَیدا ہُؤا۔
  • اور رام سے عمّینداب پَیدا ہُؤا اورعمّینداب سے نحسو ن پَیدا ہُؤا اور نحسو ن سے سلمو ن پَیدا ہُؤا۔
  • اور سلمو ن سے بوعز راحب سے پَیدا ہُؤا اور بو عَز سے عوبید رُو ت سے پَیدا ہُؤا اور عوبید سے یسّی پَیدا ہُؤا۔
  • اور یسّی سے داؤُد بادشاہ پَیدا ہُؤا۔ اور داؤُد سے سُلیما ن اُس عَورت سے پَیدا ہُؤا جوپہلے اُورِ یّاہ کی بِیوی تھی۔
  • اور سُلیما ن سے رحُبِعا م پَیدا ہُؤا اور رحُبِعا م سے اَبِیّا ہ پَیدا ہُؤا اور اَبِیّا ہ سے آسا پَیدا ہُؤا۔
  • اور آسا سے یہوسفط پَیدا ہُؤا اور یہوسفط سے یُورا م پَیدا ہُؤا اور یُورا م سے عُزِیّاہ پَیدا ہُؤا۔
  • اور عُزِیّاہ سے یُوتام پَیدا ہُؤا اور یُو تام سے آخز پَیدا ہُؤا اور آخز سے حِزقِیا ہ پَیدا ہُؤا۔
  • اور حِزقِیا ہ سے مُنسّی پَیدا ہُؤا اور مُنسّی سے امُو ن پَیدا ہُؤا اور امُو ن سے یُوسیاہ پَیدا ہُؤا۔
  • اور گِرفتار ہو کر با بل جانے کے زمانہ میں یُوسیاہ سے یکوُنیا ہ اور اُس کے بھائی پَیدا ہُوئے۔
  • اور گِرفتار ہو کر بابل جانے کے بعد یکوُنیا ہ سے سیالتی ایل پَیدا ہُؤا اور سیالتی ایل سے زَرُبّابُِل پَیدا ہُؤا۔
  • اور زرُبّابُل سے اَبِیہُود پَیدا ہُؤا اور اَبِیہُود سے اِلیا قِیم پَیدا ہُؤا اور الیا قِیم سے عازور پَیدا ہُؤا۔
  • اور عازور سے صدو ق پَیدا ہُؤا اور صدو ق سے اخیم پَیدا ہُؤا اور اخیم سے لِیہُود پَیدا ہُؤا۔
  • اور الِیہُود سے الیعزر پَیدا ہُؤا اور الیعزر سے متّان پَیدا ہُؤا اور متّان سے یعقُو ب پَیدا ہُؤا۔
  • اور یعقُو ب سے یُوسف پَیدا ہُؤا ۔ یہ اُس مر یم کا شَوہر تھا جِس سے یِسُو ع پَیدا ہُؤا جو مسِیح کہلاتاہے۔
  • پس سب پُشتیں ابرہا م سے داؤُد تک چَودہ پُشتیں ہُوئِیں اور داؤُد سے لے کرگِرفتار ہوکر بابُل جانے تک چَودہ پُشتیں اور گِرفتارہوکر بابُل جانے سے لے کر مسِیح تک چَودہ پُشتیں ہُوئِیں۔
  • اب یِسُو ع مسِیح کی پَیدایش اِس طرح ہُوئی کہ جب اُس کی ماں مر یم کی منگنی یُوسف کے ساتھ ہو گئی تو اُن کے اکٹّھے ہونے سے پہلے وہ رُوحُ القُدس کی قُدرت سے حامِلہ پائی گئی۔
  • پس اُس کے شَوہر یُوسف نے جو راستباز تھا اور اُسے بدنام کرنا نہیں چاہتا تھا اُسے چُپکے سے چھوڑ دینے کا اِرادہ کِیا۔
  • وہ اِن باتوں کو سوچ ہی رہا تھا کہ خُداوند کے فرشتہ نے اُسے خواب میں دِکھائی دے کرکہا اَے یُوسف اِبنِ داؤُد ! اپنی بِیوی مر یم کو اپنے ہاں لے آنے سے نہ ڈرکیونکہ جو اُس کے پیٹ میں ہے وہ رُوحُ القُدس کی قُدرت سے ہے۔
  • اُس کے بیٹا ہو گا اور تُو اُس کا نام یسُو ع رکھناکیونکہ وُہی اپنے لوگوں کو اُن کے گُناہوں سے نجات دے گا۔
  • یہ سب کُچھ اِس لِئے ہُؤا کہ جو خُداوند نے نبی کی معرفت کہا تھا وہ پُورا ہو کہ۔
  • دیکھو ایک کنواری حامِلہ ہو گی اور بیٹاجنے گی اور اُس کا نام عِمّا نُوایل ر کھیں گے جِس کا ترجمہ ہے خُدا ہمارے ساتھ۔
  • پس یُوسف نے نِیند سے جاگ کر وَیسا ہی کِیا جَیسا خُداوند کے فرِشتہ نے اُسے حُکم دِیا تھا اور اپنی بِیوی کو اپنے ہاں لے آیا۔
  • اور اُس کونہ جانا جب تک اُس کے بیٹا نہ ہُؤا اور اُس کانام یِسُو ع رکھّا۔
  • جب یِسُو ع ہیرود یس بادشاہ کے زمانہ میں یہُودیہ کے بَیت لحم میں پَیدا ہُؤا تو دیکھو کئی مجُوسی پُورب سے یروشلِیم میں یہ کہتے ہُوئے آئے کہ۔
  • یہُودِیوں کا بادشاہ جو پَیدا ہُؤا ہے وہ کہاں ہے؟ کیونکہ پُورب میں اُس کا ستارہ دیکھ کر ہم اُسے سِجدہ کرنے آئے ہیں۔
  • یہ سُن کر ہیرود یس بادشاہ اور اُس کے ساتھ یروشلِیم کے سب لوگ گھبرا گئے۔
  • اور اُس نے قَوم کے سب سردار کاہِنوں اور فقِیہوں کو جمع کر کے اُن سے پُوچھا کہ مسِیح کی پَیدایش کہاں ہونی چاہئے؟۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا یہُودیہ کے بَیت لحم میں کیونکہ نبی کی معرفت یُوں لِکھا گیا ہے کہ
  • اَے بَیت لحم یہُو داہ کے علاقے تُو یہُودا ہ کے حاکِموں میں ہرگِز سب سے چھوٹا نہیں۔ کیونکہ تُجھ میں سے ایک سردار نکِلے گا جو میری اُمّت اِسرا ئیل کی گلّہ بانی کرے گا۔
  • اِس پر ہیرود یس نے مجُوسِیوں کو چُپکے سے بُلا کر اُن سے تحقِیق کی کہ وہ ستارہ کِس وقت دِکھائی دِیا تھا۔
  • اور یہ کہہ کر اُنہیں بَیت لحم کو بھیجا کہ جا کر اُس بچّے کی بابت ٹِھیک ٹِھیک دریافت کرو اور جب وہ مِلے تو مُجھے خبر دو تاکہ مَیں بھی آ کر اُسے سِجدہ کرُوں۔
  • وہ بادشاہ کی بات سُن کر روانہ ہُوئے اور دیکھو جو ستارہ اُنہوں نے پُورب میں دیکھا تھا وہ اُن کے آگے آگے چلا۔ یہاں تک کہ اُس جگہ کے اُوپر جا کر ٹھہر گیا جہاں وہ بچّہ تھا۔
  • وہ ستارے کو دیکھ کر نِہایت خُوش ہُوئے۔
  • اور اُس گھر میں پُہنچ کر بچّے کو اُس کی ماں مر یم کے پاس دیکھا اور اُس کے آگے گِر کر سِجدہ کِیا اور اپنے ڈِبّے کھول کر سونا اور لُبان اور ُمر اُس کونذر کِیا۔
  • اور ہیرود یس کے پاس پِھر نہ جانے کی ہدایت خواب میں پا کر دُوسری راہ سے اپنے مُلک کو روانہ ہُوئے۔
  • جب وہ روانہ ہو گئے تو دیکھو خُداوند کے فرِشتہ نے یُوسف کو خواب میں دِکھائی دے کرکہا اُٹھ ۔ بچّے اور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر مِصر کو بھاگ جا اور جب تک کہ مَیں تُجھ سے نہ کہُوں وہیں رہنا کیونکہ ہیرود یس اِس بچّے کو تلاش کرنے کو ہے تاکہ اِسے ہلاک کرے۔
  • پس وہ اُٹھا اور رات کے وقت بچّے اور اُس کی ماں کوساتھ لے کر مِصر کو روانہ ہو گیا۔
  • اور ہیرود یس کے مَرنے تک وہیں رہا تاکہ جو خُداوند نے نبی کی معرفت کہا تھا وہ پُورا ہو کہ مِصر میں سے مَیں نے اپنے بیٹے کو بُلایا۔
  • جب ہیرود یس نے دیکھا کہ مجُوسِیوں نے میرے ساتھ ہنسی کی تو نِہایت غُصّے ہُؤا اور آدمی بھیج کر بَیت لحم اور اُس کی سب سرحدّوں کے اندر کے اُن سب لڑکوں کو قتل کروا دِیا جو دو دو برس کے یا اِس سے چھوٹے تھے ۔ اُس وقت کے حِساب سے جو اُس نے مجُوسِیوں سے تحقِیق کی تھی۔
  • اُس وقت وہ بات پُوری ہُوئی جو یِرمیا ہ نبی کی معرفت کہی گئی تھی کہ۔
  • رامہ میں آواز سُنائی دی۔ رونا اور بڑا ماتم ۔ راخِل اپنے بچّوں کو رو رہی ہے اور تسلّی قبُول نہیں کرتی اِس لِئے کہ وہ نہیں ہیں۔
  • جب ہیرود یس مَر گیا تو دیکھو خُداوند کے فرِشتہ نے مِصر میں یُوسف کو خواب میں دِکھائی دے کر کہا کہ۔
  • اُٹھ اِس بچّے اور اِس کی ماں کو لے کر اِسرا ئیل کے مُلک میں چلا جا کیونکہ جو بچّے کی جان کے خواہاں تھے وہ مَر گئے۔
  • پس وہ اُٹھا اور بچّے اور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر اِسرا ئیل کے مُلک میں آگیا۔
  • مگر جب سُنا کہ اَرخلا ؤس اپنے باپ ہیرود یس کی جگہ یہُودیہ میں بادشاہی کرتا ہے تو وہاں جانے سے ڈرا اور خواب میں ہدایت پا کر گلِیل کے عِلاقہ کو روانہ ہو گیا۔
  • اور ناصرۃ نام ایک شہر میں جا بسا تاکہ جو نبِیوں کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہو کہ وہ ناصری کہلائے گا۔
  • اُن دِنوں میں یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا آیا اور یہُودیہ کے بیابان میں یہ مُنادی کرنے لگا کہ۔
  • تَوبہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی نزدِیک آ گئی ہے۔
  • یہ وُہی ہے جِس کا ذکر یسعیا ہ نبی کی معرفت یُوں ہُؤا کہ بیابان میں پُکارنے والے کی آواز آتی ہے کہ خُداوند کی راہ تیّار کرو ۔ اُس کے راستے سِیدھے بناؤ۔
  • یہ یُوحنّا اُونٹ کے بالوں کی پوشاک پہنے اور چمڑے کا پٹکااپنی کمر سے باندھے رہتا تھا اور اِس کی خوراک ٹِڈّیاں اورجنگلی شہد تھا۔
  • اُس وقت یروشلیِم اور سارے یہُودیہ اور یَردن کے گِردو نواح کے سب لوگ نِکل کر اُس کے پاس گئے۔
  • اور اپنے گُناہوں کا اِقرار کر کے دریایِ یَردن میں اُس سے بپتِسمہ لِیا۔
  • مگر جب اُس نے بُہت سے فرِیسیِوں اور صدُوقِیوں کوبپتِسمہ کے لِئے اپنے پاس آتے دیکھا تو اُن سے کہا کہ اَے سانپ کے بچّو! تُم کو کِس نے جتا دِیا کہ آنے والے غضب سے بھاگو؟۔
  • پس تَوبہ کے موافِق پَھل لاؤ۔
  • اور اپنے دِلوں میں یہ کہنے کا خیال نہ کرو کہ ابرہا م ہمارا باپ ہے کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا اِن پتّھروں سے ابرہا م کے لِئے اَولاد پَیدا کر سکتاہے۔
  • اور اب درختوں کی جڑ پر کُلہاڑا رکھّا ہُؤا ہے ۔ پس جو درخت اچّھا پَھل نہیں لاتا وہ کاٹا اور آگ میں ڈالاجاتا ہے۔
  • مَیں تو تُم کو تَوبہ کے لِئے پانی سے بپتِسمہ دیتا ہُوں لیکن جو میرے بعد آتا ہے وہ مُجھ سے زورآور ہے ۔ مَیں اُس کی جُوتِیاں اُٹھانے کے لائِق نہیں ۔ وہ تُم کورُوحُ القُدس اور آگ سے بپتِسمہ دے گا۔
  • اُس کاچھاج اُس کے ہاتھ میں ہے اور وہ اپنے کھلیہان کو خُوب صاف کرے گا اور اپنے گیہُوں کو تو کھتّے میں جمع کرے گا مگر بُھوسی کو اُس آگ میں جلائے گاجوبُجھنے کی نہیں۔
  • اُس وقت یِسُو ع گلِیل سے یَردن کے کنارے یُوحنّا کے پاس اُس سے بپتِسمہ لینے آیا۔
  • مگر یُوحنّا یہ کہہ کر اُسے منع کرنے لگا کہ مَیں آپ تُجھ سے بپتِسمہ لینے کا مُحتاج ہُوں اور تُو میرے پاس آیا ہے؟۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا اب تُو ہونے ہی دے کیونکہ ہمیں اِسی طرح ساری راستبازی پُوری کرنا مُناسِب ہے ۔ اِس پر اُس نے ہونے دِیا۔
  • اور یِسُو ع بپتِسمہ لے کر فی الفَور پانی کے پاس سے اُوپر گیا اور دیکھو اُس کے لِئے آسمان کُھل گیااور اُس نے خُدا کے رُوح کو کبُوتر کی مانِند اُترتے اور اپنے اُوپر آتے دیکھا ۔
  • اور دیکھو آسمان سے یہ آواز آئی کہ یہ میرا پیارا بیٹا ہے جِس سے مَیں خُوش ہُوں۔
  • اُس وقت رُوح یِسُو ع کو جنگل میں لے گیا تاکہ اِبلِیس سے آزمایا جائے۔
  • اور چالِیس دِن اور چالِیس رات فاقہ کر کے آخِر کواُسے بُھوک لگی۔
  • اور آزمانے والے نے پاس آ کر اُس سے کہا اگر تُو خُداکا بیٹا ہے تو فرما کہ یہ پتّھر روٹِیاں بن جائیں۔
  • اُس نے جواب میں کہا لِکھا ہے کہ آدمی صِرف روٹی ہی سے جِیتا نہ رہے گابلکہ ہر بات سے جو خُدا کے مُنہ سے نِکلتی ہے۔
  • تب اِبلِیس اُسے مُقدّس شہر میں لے گیا اور ہَیکل کے کنگُرے پر کھڑا کر کے اُس سے کہا کہ۔
  • اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو اپنے تئِیں نِیچے گِرا دے کیونکہ لِکھا ہے کہ وہ تیری بابت اپنے فرشتوں کو حُکم دے گا اور وہ تُجھے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے اَیسا نہ ہو کہ تیرے پاؤں کو پتّھرسے ٹھیس لگے۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا یہ بھی لِکھا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی آزمایش نہ کر۔
  • پِھراِبلِیس اُسے ایک بُہت اُونچے پہاڑ پر لے گیا اور دُنیا کی سب سلطنتیں اور اُن کی شان و شوکت اُسے دِکھائی۔
  • اور اُس سے کہا اگر تُو جُھک کر مُجھے سِجدہ کرے تویہ سب کُچھ تُجھے دے دُوں گا۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا اَے شَیطان دُور ہو کیونکہ لِکھاہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کو سِجدہ کر اور صِرف اُسی کی عبادت کر۔
  • تب اِبلِیس اُس کے پاس سے چلا گیا اور دیکھو فرشتے آ کر اُس کی خِدمت کرنے لگے۔
  • جب اُس نے سُنا کہ یُوحنّا پکڑوا دِیا گیا تو گلِیل کو روانہ ہُؤا۔
  • اور ناصرۃ کو چھوڑ کر کفرنحُوم میں جا بسا ۔ جو جِھیل کے کنارے زبُولُو ن اور نفتا لی کی سرحدپر ہے۔
  • تاکہ جو یسعیا ہ نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہو کہ۔
  • زبُولُو ن کا عِلاقہ اور نفتا لی کاعِلاقہ دریا کی راہ یَردن کے پار غَیر قَوموں کی گلِیل۔
  • یعنی جو لو گ اندھیرے میں بَیٹھے تھے اُنہوں نے بڑی رَوشنی دیکھی اور جو مَوت کے مُلک اور سایہ میں بَیٹھے تھے اُن پر رَوشنی چمکی۔
  • اُس وقت سے یِسُو ع نے مُنادی کرنا اور یہ کہنا شرُوع کِیا کہ تَوبہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی نزدِیک آ گئی ہے۔
  • اور اُس نے گلِیل کی جِھیل کے کنارے پِھرتے ہُوئے دو بھائِیوں یعنی شِمعُو ن کو جو پطر س کہلاتا ہے اوراُس کے بھائی اندر یاس کو جِھیل میں جال ڈالتے دیکھا کیونکہ وہ ماہی گِیرتھے۔
  • اور اُن سے کہا میرے پِیچھے چلے آؤ تو مَیں تُم کوآدم گِیر بناؤُں گا۔
  • وہ فوراً جال چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔
  • اور وہاں سے آگے بڑھ کر اُس نے اَور دو بھائِیوں یعنی زبد ی کے بیٹے یعقُو ب اور اُس کے بھائی یوحنّا کو دیکھا کہ اپنے باپ زبد ی کے ساتھ کشتی پر اپنے جالوں کی مرمّت کر رہے ہیں اور اُن کو بُلایا۔
  • وہ فوراً کشتی اور اپنے باپ کو چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔
  • اور یِسُو ع تمام گلِیل میں پِھرتا رہا اور اُن کے عِبادتخانوں میں تعلِیم دیتا اور بادشاہی کی خُوشخبری کی مُنادی کرتا اور لوگوں کی ہر طرح کی بِیماری اور ہرطرح کی کمزوری کو دُور کرتا رہا۔
  • اور اُس کی شُہرت تمام سُور یہ میں پھیل گئی اور لوگ سب بِیماروں کو جو طرح طرح کی بِیمارِیوں اور تکلِیفوں میں گرِفتار تھے اور اُن کو جِن میں بدرُوحیں تِھیں اورمِرگی والوں اور مفلُوجوں کو اُس کے پاس لائے اور اُس نے اُن کواچّھا کِیا۔
  • اور گلِیل اور دکُپُلس اور یروشلِیم اور یہُودیہ اور یَردن کے پار سے بڑی بِھیڑ اُس کے پِیچھے ہو لی۔
  • وہ اِس بِھیڑ کو دیکھ کر پہاڑ پر چڑھ گیا اور جب بَیٹھ گیا تو اُس کے شاگِرد اُس کے پاس آئے۔
  • اور وہ اپنی زُبان کھو ل کر اُن کو یُوں تعلِیم دینے لگا۔
  • مُبارک ہیں وہ جو دِل کے غرِیب ہیں کیونکہ آسمان کی بادشاہی اُن ہی کی ہے۔
  • مُبارک ہیں وہ جو غمگین ہیں کیونکہ وہ تسلّی پائیں گے۔
  • مُبارک ہیں وہ جو حلِیم ہیں کیونکہ وہ زمِین کے وارِث ہوں گے۔
  • مُبارک ہیں وہ جو راستبازی کے بُھوکے اور پِیاسے ہیں کیونکہ وہ آسُودہ ہوں گے۔
  • مُبارک ہیں وہ جو رحمدِل ہیں کیونکہ اُن پر رحم کِیاجائے گا۔
  • مُبارک ہیں وہ جو پاک دِل ہیں کیونکہ وہ خُدا کو دیکھیں گے۔
  • مُبارک ہیں وہ جو صُلح کراتے ہیں کیونکہ وہ خُدا کے بیٹے کہلائیں گے۔
  • مُبارک ہیں وہ جو راستبازی کے سبب سے ستائے گئے ہیں کیونکہ آسمان کی بادشاہی اُن ہی کی ہے۔
  • جب میرے سبب سے لوگ تُم کو لَعن طَعن کریں گے اور ستائیں گے اور ہر طرح کی بُری باتیں تُمہاری نِسبت ناحق کہیں گے تو تُم مُبارک ہو گے۔
  • خُوشی کرنا اور نِہایت شادمان ہونا کیونکہ آسمان پر تُمہارا اجر بڑا ہے اِس لِئے کہ لوگوں نے اُن نبِیوں کو بھی جو تُم سے پہلے تھے اِسی طرح ستایا تھا۔
  • تُم زمِین کے نمک ہو لیکن اگر نمک کا مزہ جاتا رہے تو وہ کِس چِیز سے نمکِین کِیا جائے گا؟ پِھر وہ کِسی کام کا نہیں سِوا اِس کے کہ باہر پَھینکا جائے اور آدمِیوں کے پاؤں کے نِیچے رَوندا جائے۔
  • تُم دُنیا کے نُور ہو ۔ جو شہر پہاڑ پر بسا ہے وہ چُھپ نہیں سکتا۔
  • اور چراغ جلا کر پَیمانہ کے نِیچے نہیں بلکہ چراغ دان پر رکھتے ہیں تو اُس سے گھر کے سب لوگوں کو رَوشنی پُہنچتی ہے۔
  • اِسی طرح تُمہاری رَوشنی آدمِیوں کے سامنے چمکے تاکہ وہ تُمہارے نیک کاموں کو دیکھ کر تُمہارے باپ کی جو آسمان پر ہے تمجِید کریں۔
  • یہ نہ سمجھو کہ مَیں تَورَیت یا نبِیوں کی کِتابوں کو منسُوخ کرنے آیا ہُوں۔ منسُوخ کرنے نہیں بلکہ پُورا کرنے آیا ہُوں۔
  • کیونکہ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک آسمان اور زمِین ٹل نہ جائیں ایک نُقطہ یا ایک شوشہ تَورَیت سے ہرگِز نہ ٹلے گا جب تک سب کُچھ پُورا نہ ہو جائے۔
  • پس جو کوئی اِن چھوٹے سے چھوٹے حُکموں میں سے بھی کِسی کو توڑے گا اور یہی آدمِیوں کو سِکھائے گاوہ آسمان کی بادشاہی میں سب سے چھوٹا کہلائے گالیکن جو اُن پر عمل کرے گااور اُن کی تعلِیم دے گا وہ آسمان کی بادشاہی میں بڑا کہلائے گا۔
  • کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اگر تُمہاری راستبازی فقِیہوں اورفرِیسِیوں کی راستبازی سے زِیادہ نہ ہو گی تو تُم آسمان کی بادشاہی میں ہرگِز داخِل نہ ہو گے۔
  • تُم سُن چُکے ہو کہ اگلوں سے کہا گیا تھا کہ خُون نہ کرنا اور جو کوئی خُون کرے گاوہ عدالت کی سزا کے لائِق ہو گا۔
  • لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ جو کوئی اپنے بھائی پر غُصّے ہو گا وہ عدالت کی سزا کے لائِق ہو گا اور جو کوئی اپنے بھائی کو پاگل کہے گا وہ صدرعدالت کی سزا کے لائِق ہو گا اور جو اُس کو احمق کہے گا و ہ آتشِ جہنّم کا سزاوار ہو گا۔
  • پس اگر تُو قُربان گاہ پر اپنی نذر گُذرانتا ہو اور وہاں تُجھے یاد آئے کہ میرے بھائی کو مُجھ سے کُچھ شِکایت ہے۔
  • تو وہیں قُربان گاہ کے آگے اپنی نذر چھوڑ دے اور جا کر پہلے اپنے بھائی سے مِلاپ کر ۔ تب آکر اپنی نذر گُذران۔
  • جب تک تُو اپنے مُدّعی کے ساتھ راہ میں ہے اُس سے جلد صُلح کر لے ۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ مُدّعی تُجھے مُنصِف کے حوالہ کر دے اور مُنصِف تُجھے سِپاہی کے حوالہ کر دے اور تُو قَیدخانہ میں ڈالا جائے۔
  • مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک تُوکَوڑی کَوڑی ادا نہ کر دیگا وہاں سے ہرگِز نہ چُھوٹے گا۔
  • تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا کہ زِنا نہ کرنا۔
  • لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ جِس کِسی نے بُری خواہِش سے کِسی عَورت پر نِگاہ کی وہ اپنے دِل میں اُس کے ساتھ زِنا کر چُکا۔
  • پس اگر تیری د ہنی آنکھ تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُسے نِکال کراپنے پاس سے پَھینک دے کیونکہ تیرے لِئے یِہی بِہتر ہے کہ تیرے اعضا میں سے ایک جاتا رہے اور تیراسارا بدن جہنّم میں نہ ڈالا جائے۔
  • اور اگر تیرا دہنا ہاتھ تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُس کوکاٹ کر اپنے پاس سے پَھینک دے کیونکہ تیرے لِئے یِہی بِہترہے کہ تیرے اعضا میں سے ایک جاتا رہے اور تیرا سارا بدن جہنّم میں نہ جائے۔
  • یہ بھی کہا گیا تھا کہ جو کوئی اپنی بِیوی کو چھوڑے اُسے طلاق نامہ لِکھ دے۔
  • لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ جو کوئی اپنی بِیوی کو حرام کاری کے سِوا کِسی اَور سبب سے چھوڑ دے وہ اُس سے زِنا کراتا ہے اور جو کوئی اُس چھوڑی ہُوئی سے بیاہ کرے وہ زِنا کرتا ہے۔
  • پِھرتُم سُن چُکے ہو کہ اگلوں سے کہا گیا تھا کہ جُھوٹی قَسم نہ کھانا بلکہ اپنی قَسمیں خُداوند کے لِئے پُوری کرنا۔
  • لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ بِالکُل قَسم نہ کھانا ۔ نہ تو آسمان کی کیونکہ وہ خُدا کا تخت ہے۔
  • نہ زمِین کی کیونکہ وہ اُس کے پاؤں کی چَوکی ہے ۔ نہ یروشلِیم کی کیونکہ وہ بُزرگ بادشاہ کا شہر ہے۔
  • نہ اپنے سر کی قَسم کھانا کیونکہ تُو ایک بال کو بھی سفید یا کالا نہیں کر سکتا۔
  • بلکہ تُمہارا کلام ہاں ہاں یا نہیں نہیں ہو کیونکہ جو اِس سے زِیادہ ہے وہ بدی سے ہے۔
  • تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا کہ آنکھ کے بدلے آنکھ اور دانت کے بدلے دانت۔
  • لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ شرِیر کا مُقابلہ نہ کرنا بلکہ جو کوئی تیرے دہنے گال پر طمانچہ مارے دُوسرا بھی اُس کی طرف پھیر دے۔
  • اور اگر کوئی تُجھ پر نالِش کر کے تیرا کُرتا لیناچاہے تو چوغہ بھی اُسے لے لینے دے۔
  • اور جو کوئی تُجھے ایک کوس بیگار میں لے جائے اُس کے ساتھ دو کوس چلا جا۔
  • جو کوئی تُجھ سے مانگے اُسے دے اور جو تُجھ سے قرض چاہے اُس سے مُنہ نہ موڑ۔
  • تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا کہ اپنے پڑوسی سے مُحبّت رکھ اور اپنے دُشمن سے عداوت۔
  • لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ اپنے دُشمنوں سے مُحبّت رکھّو اور اپنے ستانے والوں کے لِئے دُعا کرو۔
  • تاکہ تُم اپنے باپ کے جو آسمان پر ہے بیٹے ٹھہرو کیونکہ وہ اپنے سُورج کو بدوں اور نیکوں دونوں پر چمکاتا ہے اور راستبازوں اور ناراستوں دونوں پر مِینہ برساتا ہے۔
  • کیونکہ اگر تُم اپنے مُحبّت رکھنے والوں ہی سے مُحبّت رکھّو تو تُمہارے لِئے کیا اجر ہے؟ کیا محصُول لینے والے بھی اَیسا نہیں کرتے؟۔
  • اور اگر تُم فقط اپنے بھائِیوں ہی کو سلام کرو تو کیا زِیادہ کرتے ہو؟ کیا غَیر قَوموں کے لوگ بھی اَیسا نہیں کرتے؟۔
  • پس چاہئے کہ تُم کامِل ہو جَیسا تُمہارا آسمانی باپ کامِل ہے۔
  • خبردار اپنے راستبازی کے کام آدمِیوں کے سامنے دِکھانے کے لِئے نہ کرو ۔ نہیں تو تُمہارے باپ کے پاس جو آسمان پر ہے تُمہارے لِئے کُچھ اجر نہیں ہے۔
  • پس جب تُو خَیرات کرے تو اپنے آگے نرسِنگا نہ بجوا جَیسا رِیاکار عِبادت خانوں اور کُوچوں میں کرتے ہیں تاکہ لوگ اُن کی بڑائی کریں ۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اپنا اجر پا چُکے۔
  • بلکہ جب تُو خَیرات کرے تو جو تیرا دہنا ہاتھ کرتا ہے اُسے تیرا بایاں ہاتھ نہ جانے۔
  • تاکہ تیری خَیرات پوشِیدہ رہے ۔ اِس صُورت میں تیرا باپ جو پوشِیدگی میں دیکھتا ہے تُجھے بدلہ دے گا۔
  • اور جب تُم دُعا کرو تو رِیاکاروں کی مانِند نہ بنو کیونکہ وہ عِبادت خانوں میں اور بازاروں کے موڑوں پر کھڑے ہو کر دُعا کرنا پسند کرتے ہیں تاکہ لوگ اُن کودیکھیں ۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اپنا اجر پا چُکے۔
  • بلکہ جب تُو دُعا کرے تو اپنی کوٹھری میں جا اور دروازہ بند کر کے اپنے باپ سے جو پوشِیدگی میں ہے دُعا کر ۔ اِس صُورت میں تیرا باپ جو پوشِیدگی میں دیکھتا ہے تُجھے بدلہ دے گا۔
  • اور دُعا کرتے وقت غَیر قَوموں کے لوگوں کی طرح بَک بَک نہ کرو کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے بُہت بولنے کے سبب سے ہماری سُنی جائے گی۔
  • پس اُن کی مانِند نہ بنو کیونکہ تُمہارا باپ تُمہارے مانگنے سے پہلے ہی جانتا ہے کہ تُم کِن کِن چِیزوں کے مُحتاج ہو۔
  • پس تُم اِس طرح دُعا کِیا کرو کہ اَے ہمارے باپ تُو جو آسمان پر ہے تیرا نام پاک مانا جائے۔
  • تیری بادشاہی آئے ۔ تیری مرضی جَیسی آسمان پر پُوری ہوتی ہے زمِین پر بھی ہو۔
  • ہماری روز کی روٹی آج ہمیں دے۔
  • اور جِس طرح ہم نے اپنے قرض داروں کو مُعاف کِیا ہے تُو بھی ہمارے قرض ہمیں مُعاف کر۔
  • اور ہمیں آزمایش میں نہ لا بلکہ بُرائی سے بچا(کیونکہ بادشاہی اور قُدرت اور جلال ہمیشہ تیرے ہی ہیں۔ آمِین)۔
  • اِس لِئے کہ اگر تُم آدمِیوں کے قصُور مُعاف کرو گے تو تُمہارا آسمانی باپ بھی تُم کو مُعاف کرے گا۔
  • اور اگر تُم آدمِیوں کے قصُور مُعاف نہ کرو گے تو تُمہارا باپ بھی تُمہارے قصُور مُعاف نہ کرے گا۔
  • اور جب تُم روزہ رکھّو تو رِیاکاروں کی طرح اپنی صُورت اُداس نہ بناؤ کیونکہ وہ اپنا مُنہ بِگاڑتے ہیں تاکہ لوگ اُن کو روزہ دار جانیں ۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اپنا اجر پا چُکے۔
  • بلکہ جب تُو روزہ رکھّے تو اپنے سر میں تیل ڈال اور مُنہ دھو۔
  • تاکہ آدمی نہیں بلکہ تیرا باپ جو پوشِیدگی میں ہے تُجھے روزہ دار جانے ۔ اِس صُورت میں تیرا باپ جو پوشِیدگی میں دیکھتا ہے تُجھے بدلہ دے گا۔
  • اپنے واسطے زمِین پر مال جمع نہ کرو جہاں کِیڑا اور زنگ خراب کرتا ہے اور جہاں چور نقب لگاتے اور چُراتے ہیں۔
  • بلکہ اپنے لِئے آسمان پر مال جمع کرو جہاں نہ کِیڑا خراب کرتا ہے نہ زنگ اور نہ وہاں چور نقب لگاتے اور چُراتے ہیں۔
  • کیونکہ جہاں تیرا مال ہے وہیں تیرا دِل بھی لگا رہے گا۔
  • بدن کا چراغ آنکھ ہے ۔ پس اگر تیری آنکھ درُست ہوتو تیرا سارا بدن رَوشن ہو گا۔
  • اور اگر تیری آنکھ خراب ہو تو تیرا سارا بدن تارِیک ہو گا ۔ پس اگر وہ رَوشنی جو تُجھ میں ہے تارِیکی ہو تو تارِیکی کَیسی بڑی ہو گی!۔
  • کوئی آدمی دو مالِکوں کی خِدمت نہیں کر سکتا کیونکہ یا تو ایک سے عداوت رکھّے گا اور دُوسرے سے مُحبّت۔ یا ایک سے مِلا رہے گا اور دُوسرے کو ناچِیز جانے گا ۔ تُم خُدا اور دَولت دونوں کی خِدمت نہیں کر سکتے۔
  • اِس لِئے مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اپنی جان کی فِکر نہ کرنا کہ ہم کِیا کھائیں گے یا کِیا پِئیں گے؟ اور نہ اپنے بدن کی کہ کِیا پہنیں گے؟ کِیا جان خُوراک سے اور بدن پوشاک سے بڑھ کر نہیں؟۔
  • ہوا کے پرِندوں کو دیکھو کہ نہ بوتے ہیں نہ کاٹتے ۔ نہ کوٹِھیوں میں جمع کرتے ہیں تَو بھی تُمہارا آسمانی باپ اُن کو کِھلاتا ہے ۔ کیا تُم اُن سے زِیادہ قدر نہیں رکھتے؟۔
  • تُم میں اَیسا کَون ہے جو فِکر کر کے اپنی عُمر میں ایک گھڑی بھی بڑھا سکے؟۔
  • اور پوشاک کے لِئے کیوں فِکر کرتے ہو؟ جنگلی سوسن کے درختوں کو غَور سے دیکھو کہ وہ کِس طرح بڑھتے ہیں ۔ وہ نہ مِحنت کرتے نہ کاتتے ہیں۔
  • تَو بھی مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ سُلیما ن بھی باوُجُود اپنی ساری شان و شوکت کے اُن میں سے کِسی کی مانِند مُلبّس نہ تھا۔
  • پس جب خُدا مَیدان کی گھاس کو جو آج ہے اور کل تنُور میں جھونکی جائے گی اَیسی پوشاک پہناتا ہے تو اَے کم اِعتقادو تُم کو کیوں نہ پہنائے گا؟۔
  • اِس لِئے فِکرمند ہو کر یہ نہ کہو کہ ہم کیا کھائیں گے یا کیا پِئیں گےیا کیاپہنیں گے؟۔
  • کیونکہ اِن سب چِیزوں کی تلاش میں غَیر قَومیں رہتی ہیں اور تُمہارا آسمانی باپ جانتا ہے کہ تُم اِن سب چِیزوں کے مُحتاج ہو۔
  • بلکہ تُم پہلے اُس کی بادشاہی اور اُس کی راستبازی کی تلاش کرو تو یہ سب چِیزیں بھی تُم کو مِل جائیں گی۔
  • پس کل کے لِئے فِکر نہ کرو کیونکہ کل کا دِن اپنے لِئے آپ فِکر کر لے گا ۔ آج کے لِئے آج ہی کا دُکھ کافی ہے۔
  • عَیب جوئی نہ کرو کہ تُمہاری بھی عَیب جوئی نہ کی جائے۔
  • کیونکہ جِس طرح تُم عَیب جوئی کرتے ہو اُسی طرح تُمہاری بھی عَیب جوئی کی جائے گی اور جِس پَیمانہ سے تُم ناپتے ہو اُسی سے تُمہارے واسطے ناپا جائے گا۔
  • تُو کیوں اپنے بھائی کی آنکھ کے تِنکے کو دیکھتا ہے اور اپنی آنکھ کے شہتِیر پر غَور نہیں کرتا؟۔
  • اور جب تیری ہی آنکھ میں شہتِیر ہے تو تُو اپنے بھائی سے کیونکر کہہ سکتا ہے کہ لا تیری آنکھ میں سے تِنکا نِکال دُوں؟۔
  • اَے رِیاکار پہلے اپنی آنکھ میں سے تو شہتِیر نِکال پِھر اپنے بھائی کی آنکھ میں سے تِنکے کو اچّھی طرح دیکھ کر نِکال سکے گا۔
  • پاک چِیز کُتّوں کو نہ دو اور اپنے موتی سُؤروں کے آگے نہ ڈالو ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ اُن کوپاؤں تلے رَوندیں اور پلٹ کر تُم کو پھاڑیں۔
  • مانگو تو تُم کو دِیا جائے گا ۔ ڈُھونڈو تو پاؤ گے ۔ دروازہ کھٹکھٹاؤ تو تُمہارے واسطے کھولا جائے گا۔
  • کیونکہ جو کوئی مانگتا ہے اُسے مِلتا ہے اور جو ڈُھونڈتا ہے وہ پاتا ہے اور جو کھٹکھٹاتا ہے اُس کے واسطے کھولا جائے گا۔
  • تُم میں اَیسا کَون سا آدمی ہے کہ اگر اُس کا بیٹا اُس سے روٹی مانگے تو وہ اُسے پتّھر دے؟۔
  • یا اگر مچھلی مانگے تو اُسے سانپ دے؟۔
  • پس جب کہ تُم بُرے ہو کر اپنے بچّوں کو اچّھی چِیزیں دینا جانتے ہو تو تُمہارا باپ جو آسمان پر ہے اپنے مانگنے والوں کو اچّھی چِیزیں کیوں نہ دے گا؟۔
  • پس جو کُچھ تُم چاہتے ہو کہ لوگ تُمہارے ساتھ کریں وُہی تُم بھی اُن کے ساتھ کرو کیونکہ تَورَیت اور نبیوں کی تعلِیم یِہی ہے۔
  • تنگ دروازہ سے داخِل ہو کیونکہ وہ دروازہ چَوڑا ہے اور وہ راستہ کُشادہ ہے جو ہلاکت کو پُہنچاتا ہے اور اُس سے داخِل ہونے والے بُہت ہیں۔
  • کیونکہ وہ دروازہ تنگ ہے اور وہ راستہ سُکڑا ہے جوزِندگی کو پُہنچاتا ہے اور اُس کے پانے والے تھوڑے ہیں۔
  • جُھوٹے نبیوں سے خبردار رہو جو تُمہارے پاس بھیڑوں کے بھیس میں آتے ہیں مگر باطِن میں پھاڑنے والے بھیڑئے ہیں۔
  • اُن کے پَھلوں سے تُم اُن کوپہچان لو گے۔ کیا جھاڑِیوں سے انگُور یا اُونٹ کٹاروں سے انجِیر توڑتے ہیں؟۔
  • اِسی طرح ہر ایک اچّھا درخت اچّھا پَھل لاتا ہے اوربُرا درخت بُرا پَھل لاتا ہے۔
  • اچّھا درخت بُرا پَھل نہیں لا سکتا نہ بُرا درخت اچّھاپَھل لا سکتا ہے۔
  • جو درخت اچّھا پَھل نہیں لاتا وہ کاٹا اور آگ میں ڈالاجاتا ہے۔
  • پس اُن کے پَھلوں سے تُم اُن کوپہچان لو گے۔
  • جو مُجھ سے اَے خُداوند اَے خُداوند! کہتے ہیں اُن میں سے ہر ایک آسمان کی بادشاہی میں داخِل نہ ہو گا مگروُہی جو میرے آسمانی باپ کی مرضی پر چلتا ہے۔
  • اُس دِن بُہتیرے مُجھ سے کہیں گے اَے خُداوند اَے خُداوند!کیا ہم نے تیرے نام سے نبُوّت نہیں کی اور تیرے نام سے بدرُوحوں کو نہیں نِکالا اور تیرے نام سے بُہت سے مُعجِزے نہیں دِکھائے؟۔
  • اُس وقت مَیں اُن سے صاف کہہ دُوں گا کہ میری کبھی تُم سے واقفِیّت نہ تھی ۔ اَے بدکارو میرے پاس سے چلے جاؤ۔
  • پس جو کوئی میری یہ باتیں سُنتا اور اُن پر عمل کرتا ہے وہ اُس عقل مند آدمی کی مانِند ٹھہرے گا جِس نے چٹان پر اپنا گھر بنایا۔
  • اور مِینہ برسا اور پانی چڑھا اور آندِھیاں چلِیں اور اُس گھر پر ٹکریں لگِیں لیکن وہ نہ گِرا کیونکہ اُس کی بُنیاد چٹان پر ڈالی گئی تھی۔
  • اور جو کوئی میری یہ باتیں سُنتا ہے اور اُن پر عمل نہیں کرتا وہ اُس بیوُقُوف آدمی کی مانِند ٹھہرے گاجِس نے اپنا گھر ریت پر بنایا۔
  • اور مِینہ برسا اور پانی چڑھا اور آندِھیاں چلِیں اور اُس گھر کو صدمہ پُہنچایا اور وہ گِر گیا اور بِالکُل برباد ہو گیا۔
  • جب یِسُو ع نے یہ باتیں ختم کِیں تو اَیسا ہُؤا کہ بِھیڑ اُس کی تعلِیم سے حَیران ہُوئی۔
  • کیونکہ وہ اُن کے فقِیہوں کی طرح نہیں بلکہ صاحِبِ اِختیار کی طرح اُن کوتعلِیم دیتا تھا۔
  • جب وہ اُس پہاڑ سے اُترا تو بُہت سی بِھیڑ اُس کے پِیچھے ہولی۔
  • اور دیکھو ایک کوڑھی نے پاس آ کر اُسے سِجدہ کِیا اور کہا اَے خُداوند اگر تُو چاہے تو مُجھے پاک صاف کر سکتا ہے۔
  • اُس نے ہاتھ بڑھا کر اُسے چُھؤا اور کہا مَیں چاہتا ہُوں تُو پاک صاف ہو جا ۔ وہ فوراً کوڑھ سے پاک صاف ہو گیا۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا خبردار کِسی سے نہ کہنا بلکہ جا کر اپنے تئِیں کاہِن کو دِکھا اور جو نذر مُوسیٰ نے مُقرّر کی ہے اُسے گُذران تاکہ اُن کے لِئے گواہی ہو۔
  • اور جب وہ کفرنحو م میں داخِل ہُؤا تو ایک صُوبہ دار اُس کے پاس آیا اور اُس کی مِنّت کر کے کہا۔
  • اَے خُداوند میرا خادِم فالِج کا مارا گھر میں پڑا ہے اور نِہایت تکلِیف میں ہے۔
  • اُس نے اُس سے کہا مَیں آ کر اُس کوشِفا دُوں گا۔
  • صُوبہ دار نے جواب میں کہا اَے خُداوند مَیں اِس لائِق نہیں کہ تُو میری چھت کے نِیچے آئے بلکہ صِرف زُبان سے کہہ دے تو میرا خادِم شِفا پا جائے گا۔
  • کیونکہ مَیں بھی دُوسرے کے اِختیار میں ہُوں اور سِپاہی میرے ماتحت ہیں اور جب ایک سے کہتا ہُوں کہ جا تو وہ جاتا ہے اور دُوسرے سے کہ آ تو وہ آتا ہے اور اپنے نَوکر سے کہ یہ کر تو وہ کرتا ہے۔
  • یِسُو ع نے یہ سُن کر تعجُّب کِیا اور پِیچھے آنے والوں سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ مَیں نے اِسرائیل میں بھی اَیسا اِیمان نہیں پایا۔
  • اور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ بُہتیرے پُورب اور پچّھم سے آ کر ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُو ب کے ساتھ آسمان کی بادشاہی کی ضِیافت میں شرِیک ہوں گے۔
  • مگر بادشاہی کے بیٹے باہر اندھیرے میں ڈالے جائیں گے۔ وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا۔
  • اور یِسُوع نے صُوبہ دار سے کہا جا جَیسا تُو نے اِعتقاد کِیا تیرے لِئے وَیسا ہی ہو اور اُسی گھڑی خادِم نے شِفا پائی۔
  • اور یِسُو ع نے پطرس کے گھر میں آ کر اُس کی ساس کو تپ میں پڑی دیکھا۔
  • اُس نے اُس کا ہاتھ چُھؤا اور تپ اُس پر سے اُتر گئی اور وہ اُٹھ کھڑی ہُوئی اور اُس کی خِدمت کرنے لگی۔
  • جب شام ہُوئی تو اُس کے پاس بُہت سے لوگوں کو لائے جِن میں بدرُوحیں تِھیں ۔ اُس نے رُوحوں کو زُبان ہی سے کہہ کر نِکال دِیا اور سب بِیماروں کو اچّھا کر دِیا۔
  • تاکہ جو یسعیا ہ نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہو کہ اُس نے آپ ہماری کمزورِیاں لے لِیں اور بِیمارِیاں اُٹھا لِیں۔
  • جب یِسُو ع نے اپنے گِرد بُہت سی بِھیڑ دیکھی تو پار چلنے کا حُکم دِیا۔
  • اور ایک فقِیہہ نے پاس آ کر اُس سے کہا اَے اُستاد جہاں کہِیں تُو جائے گامَیں تیرے پِیچھے چلُوں گا۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا کہ لومڑِیوں کے بھٹ ہوتے ہیں اور ہوا کے پرِندوں کے گھونسلے مگر اِبنِ آدم کے لِئے سر دھرنے کی بھی جگہ نہیں۔
  • ایک اَور شاگِرد نے اُس سے کہا اَے خُداوند مُجھے اِجازت دے کہ پہلے جا کر اپنے باپ کو دفن کرُوں۔
  • یِسُوع نے اُس سے کہا تُو میرے پِیچھے چل اور مُردوں کو اپنے مُردے دفن کرنے دے۔
  • جب وہ کشتی پر چڑھا تو اُس کے شاگِرد اُس کے ساتھ ہو لِئے۔
  • اور دیکھو جِھیل میں اَیسا بڑا طُوفان آیا کہ کشتی لہروں میں چُھپ گئی مگر وہ سوتا تھا۔
  • اُنہوں نے پاس آ کر اُسے جگایا اور کہا اَے خُداوند ہمیں بچا ! ہم ہلاک ہُوئے جاتے ہیں۔
  • اُس نے اُن سے کہا اَے کم اِعتقادو ! ڈرتے کیوں ہو؟ تب اُس نے اُٹھ کر ہوا اور پانی کو ڈانٹا اور بڑا امَن ہو گیا۔
  • اور لوگ تعجُّب کر کے کہنے لگے یہ کِس طرح کا آدمی ہے کہ ہوا اور پانی بھی اِس کا حُکم مانتے ہیں؟۔
  • جب وہ اُس پار گدرِینِیو ں کے مُلک میں پُہنچا تو دو آدمی جِن میں بدرُوحیں تِھیں قبروں سے نِکل کر اُس سے مِلے ۔ وہ اَیسے تُند مِزاج تھے کہ کوئی اُس راستہ سے گُذر نہیں سکتا تھا۔
  • اور دیکھو اُنہوں نے چِلاّ کر کہا اَے خُدا کے بیٹے ہمیں تُجھ سے کیا کام؟ کیا تُو اِس لِئے یہاں آیا ہے کہ وقت سے پہلے ہمیں عذاب میں ڈالے؟۔
  • اُن سے کُچھ دُور بُہت سے سُورٔوں کا غول چر رہا تھا۔
  • پس بدرُوحوں نے اُس کی مِنّت کر کے کہا کہ اگر تُو ہم کو نِکالتا ہے تو ہمیں سُورٔوں کے غول میں بھیج دے۔
  • اُس نے اُن سے کہا جاؤ ۔ وہ نِکل کر سُورٔوں کے اندرچلی گئِیں اور دیکھو سارا غول کڑاڑے پر سے جھپٹ کر جِھیل میں جا پڑا اور پانی میں ڈُوب مَرا۔
  • اور چرانے والے بھاگے اور شہر میں جا کر سب ماجرا اور اُن کا احوال جِن میں بدرُوحیں تِھیں بیان کِیا۔
  • اور دیکھو سارا شہر یِسُوع سے مِلنے کو نِکلا اور اُسے دیکھ کر مِنّت کی کہ ہماری سرحدّوں سے باہر چلا جا۔
  • پِھر وہ کشتی پر چڑھ کر پار گیا اور اپنے شہر میں آیا۔
  • اور دیکھو لوگ ایک مفلُوج کو چارپائی پر پڑا ہُؤا اُس کے پاس لائے ۔ یِسُو ع نے اُن کا اِیمان دیکھ کر مفلُوج سے کہا بیٹا خاطِر جمع رکھ تیرے گُناہ مُعاف ہُوئے۔
  • اور دیکھو بعض فقِیہوں نے اپنے دِل میں کہا یہ کُفر بکتا ہے۔
  • یِسُو ع نے اُن کے خیال معلُوم کر کے کہا کہ تُم کیوں اپنے دِلوں میں بُرے خیال لاتے ہو؟۔
  • آسان کیا ہے ۔ یہ کہنا کہ تیرے گُناہ مُعاف ہُوئے یا یہ کہنا کہ اُٹھ اور چل پِھر؟۔
  • لیکن اِس لِئے کہ تُم جان لو کہ اِبنِ آدم کو زمِین پر گُناہ مُعاف کرنے کا اِختیار ہے (اُس نے مفلُوج سے کہا) اُٹھ ۔ اپنی چارپائی اُٹھا اور اپنے گھر چلا جا۔
  • وہ اُٹھ کر اپنے گھر چلا گیا۔
  • لوگ یہ دیکھ کر ڈر گئے اور خُدا کی تمجِید کرنے لگے جِس نے آدمِیوں کو اَیسا اِختیار بخشا۔
  • یِسُو ع نے وہاں سے آگے بڑھ کر متّی نام ایک شخص کو محصُول کی چَوکی پر بَیٹھے دیکھا اور اُس سے کہا میرے پِیچھے ہو لے ۔ وہ اُٹھ کر اُس کے پِیچھے ہو لِیا۔
  • اور جب وہ گھر میں کھانا کھانے بَیٹھا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ بُہت سے محصُول لینے والے اور گُنہگار آکر یِسُو ع اور اُس کے شاگِردوں کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھے۔
  • فرِیسِیوں نے یہ دیکھ کر اُس کے شاگِردوں سے کہا تُمہارا اُستاد محصُول لینے والوں اور گُنہگاروں کے ساتھ کیوں کھاتا ہے؟۔
  • اُس نے یہ سُن کر کہا کہ تندرُستوں کو طبِیب درکار نہیں بلکہ بِیماروں کو۔
  • مگر تُم جا کر اِس کے معنی دریافت کرو کہ میں قُربانی نہیں بلکہ رحم پسند کرتا ہُوں کیونکہ مَیں راستبازوں کو نہیں بلکہ گُنہگاروں کو بُلانے آیا ہُوں۔
  • اُس وقت یُوحنّا کے شاگِردوں نے اُس کے پاس آ کر کہاکیا سبب ہے کہ ہم اور فریسی تو اکثر روزہ رکھتے ہیں اور تیرے شاگِرد روزہ نہیں رکھتے؟۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا کیا براتی جب تک دُلہا اُن کے ساتھ ہے ماتم کر سکتے ہیں؟ مگر وہ دِن آئیں گے کہ دُلہا اُن سے جُدا کِیا جائے گا۔ اُس وقت وہ روزہ رکھّیں گے۔
  • کورے کپڑے کا پَیوند پُرانی پوشاک میں کوئی نہیں لگاتا کیونکہ وہ پَیوند پوشاک میں سے کُچھ کھینچ لیتا ہے اور وہ زِیادہ پھٹ جاتی ہے۔
  • اور نئی مَے پُرانی مَشکوں میں نہیں بھرتے ورنہ مَشکیں پھٹ جاتی ہیں اور مَے بہ جاتی ہے اور مَشکیں برباد ہو جاتی ہیں بلکہ نئی مَے نئی مَشکوں میں بھرتے ہیں اور وہ دونوں بچی رہتی ہیں۔
  • وہ اُن سے یہ باتیں کہہ ہی رہا تھا کہ دیکھو ایک سردار نے آ کر اُسے سِجدہ کِیا اور کہا میری بیٹی ابھی مَری ہے لیکن تُو چل کر اپنا ہاتھ اُس پر رکھ تو وہ زِندہ ہو جائے گی۔
  • یِسُو ع اُٹھ کر اپنے شاگِردوں سمیت اُس کے پِیچھے ہو لِیا۔
  • اور دیکھو ایک عَورت نے جِس کے بارہ برس سے خُون جاری تھا اُس کے پِیچھے آ کر اُس کی پوشاک کا کنارہ چُھؤا۔
  • کیونکہ وہ اپنے جی میں کہتی تھی کہ اگر صِرف اُس کی پوشاک ہی چُھو لُوں گی تو اچّھی ہو جاؤں گی۔
  • یِسُو ع نے پِھر کر اُسے دیکھا اور کہا بیٹی خاطِر جمع رکھ۔ تیرے اِیمان نے تُجھے اچّھا کر دِیا ۔ پس وہ عَورت اُسی گھڑی اچّھی ہو گئی۔
  • اور جب یِسُو ع سردار کے گھر میں آیا اور بانسلی بجانے والوں کو اور بِھیڑ کو غُل مچاتے دیکھا۔
  • تو کہا ہٹ جاؤ کیونکہ لڑکی مَری نہیں بلکہ سوتی ہے ۔ وہ اُس پر ہنسنے لگے۔
  • مگر جب بِھیڑ نِکال دی گئی تو اُس نے اندر جا کر اُس کاہاتھ پکڑا اور لڑکی اُٹھی۔
  • اور اِس بات کی شُہرت اُس تمام عِلاقہ میں پَھیل گئی۔
  • جب یِسُو ع وہاں سے آگے بڑھا تو دو اندھے اُس کے پِیچھے یہ پُکارتے ہُوئے چلے کہ اَے اِبنِ داؤُد ہم پر رحم کر۔
  • جب وہ گھر میں پُہنچا تو وہ اندھے اُس کے پاس آئے اور یِسُو ع نے اُن سے کہا کیا تُم کو اِعتقاد ہے کہ مَیں یہ کر سکتا ہُوں؟ اُنہوں نے اُس سے کہا ہاں خُداوند۔
  • تب اُس نے اُن کی آنکھیں چُھو کر کہا تُمہارے اِعتقاد کے مُوافِق تُمہارے لِئے ہو۔
  • اور اُن کی آنکھیں کُھل گئِیں اور یِسُو ع نے اُن کو تاکِید کر کے کہا خبردار کوئی اِس بات کو نہ جانے۔
  • مگر اُنہوں نے نِکل کر اُس تمام عِلاقہ میں اُس کی شُہرت پَھیلا دی۔
  • جب وہ باہر جا رہے تھے تو دیکھو لوگ ایک گُونگے کو جِس میں بدرُوح تھی اُس کے پاس لائے۔
  • اور جب وہ بدرُوح نِکال دی گئی تو گُونگا بولنے لگا اور لوگوں نے تعُّجب کر کے کہا کہ اِسرا ئیل میں اَیسا کبھی نہیں دیکھا گیا۔
  • مگر فرِیسِیوں نے کہا کہ یہ تو بدرُوحوں کے سردار کی مدد سے بدرُوحوں کو نِکالتا ہے۔
  • اور یِسُو ع سب شہروں اور گاؤں میں پِھرتا رہا اور اُن کے عِبادت خانوں میں تعلِیم دیتا اور بادشاہی کی خُوشخبری کی مُنادی کرتا اور ہر طرح کی بِیماری اور ہر طرح کی کمزوری دُور کرتا رہا۔
  • اور جب اُس نے بِھیڑ کو دیکھا تو اُس کو لوگوں پر ترس آیا کیونکہ وہ اُن بھیڑوں کی مانِند جِن کا چرواہا نہ ہو خستہ حال اور پراگندہ تھے۔
  • تب اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا کہ فصل تو بُہت ہے لیکن مزدُور تھوڑے ہیں۔
  • پس فصل کے مالِک کی مِنّت کرو کہ وہ اپنی فصل کاٹنے کے لِئے مزدُور بھیج دے۔
  • پِھراُس نے اپنے بارہ شاگِردوں کو پاس بُلا کر اُن کو ناپاک رُوحوں پر اِختیار بخشا کہ اُن کونِکالیں اور ہر طرح کی بِیماری اور ہر طرح کی کمزوری کو دُور کریں۔
  • اور بارہ رسُولوں کے نام یہ ہیں ۔ پہلا شمعُو ن جو پطر س کہلاتا ہے اور اُس کا بھائی اندر یاس ۔ زبد ی کا بیٹا یعقُو ب اور اُس کابھائی یُو حنّا۔
  • فِلِپُّس اور برتُلما ئی ۔ توما اور متّی محصُول لینے والا۔
  • حلفئی کا بیٹا یعقُو ب اور تدّ یُ ۔ شمعُو ن قنانی اور یہُودا ہ اِسکریُوتی جِس نے اُسے پکڑوا بھی دِیا۔
  • اِن بارہ کو یِسُو ع نے بھیجا اور اُن کوحُکم دے کرکہا ۔ غَیر قَوموں کی طرف نہ جانااور سامرِیوں کے کِسی شہر میں داخِل نہ ہونا۔
  • بلکہ اِسر ائیل کے گھرانے کی کھوئی ہُوئی بھیڑوں کے پاس جانا۔
  • اور چلتے چلتے یہ مُنادی کرنا کہ آسمان کی بادشاہی نزدِیک آ گئی ہے۔
  • بِیماروں کو اچّھا کرنا ۔ مُردوں کو جِلانا ۔ کوڑِھیوں کو پاک صاف کرنا ۔ بدرُوحوں کو نِکالنا ۔ تُم نے مُفت پایا مُفت دینا۔
  • نہ سونا اپنے کمربند میں رکھنا نہ چاندی نہ پَیسے۔
  • راستہ کے لِئے نہ جھولی لینا نہ دو دو کُرتے نہ جُوتِیاں نہ لاٹھی کیونکہ مزدُور اپنی خُوراک کا حقدار ہے۔
  • اور جِس شہر یا گاؤں میں داخِل ہو دریافت کرنا کہ اُس میں کَون لائِق ہے اور جب تک وہاں سے روانہ نہ ہو اُسی کے ہاں رہنا۔
  • اور گھر میں داخِل ہوتے وقت اُسے دُعایِ خَیر دینا۔
  • اور اگر وہ گھر لائِق ہو تو تُمہارا سلام اُسے پُہنچے اور اگر لائِق نہ ہو تو تُمہارا سلام تُم پر پِھر آئے۔
  • اور اگر کوئی تُم کو قبُول نہ کرے اور تُمہاری باتیں نہ سُنے تو اُس گھر یا اُس شہر سے باہر نِکلتے وقت اپنے پاؤں کی گرد جھاڑ دینا۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن اُس شہر کی نِسبت سدُو م اور عمُورہ کے عِلاقہ کا حال زِیادہ برداشت کے لائِق ہو گا۔
  • دیکھو مَیں تُم کو بھیجتا ہُوں گویا بھیڑوں کو بھیڑِیوں کے بیچ میں ۔ پس سانپوں کی مانِند ہوشیار اور کبُوتروں کی مانِند بے آزار بنو۔
  • مگر آدمِیوں سے خبردار رہو کیونکہ وہ تُم کو عدالتوں کے حوالہ کریں گے اور اپنے عِبادت خانوں میں تُم کو کوڑے ماریں گے۔
  • اور تُم میرے سبب سے حاکِموں اور بادشاہوں کے سامنے حاضِر کِئے جاؤ گے تاکہ اُن کے اور غَیر قَوموں کے لِئے گواہی ہو۔
  • لیکن جب وہ تُم کو پکڑوائیں تو فِکر نہ کرنا کہ ہم کِس طرح کہیں یا کیا کہیں کیونکہ جو کُچھ کہنا ہو گا اُسی گھڑی تُم کو بتایا جائے گا۔
  • کیونکہ بولنے والے تُم نہیں بلکہ تُمہارے باپ کا رُوح ہے جو تُم میں بولتا ہے۔
  • بھائی کو بھائی قتل کے لِئے حوالہ کرے گااور بیٹے کو باپ ۔ اور بیٹے اپنے ماں باپ کے برخِلاف کھڑے ہو کر اُن کو مروا ڈالیں گے۔
  • اور میرے نام کے باعِث سے سب لوگ تُم سے عداوت رکھّیں گے مگر جو آخِر تک برداشت کرے گا وُہی نجات پائے گا۔
  • لیکن جب تُم کو ایک شہر میں ستائیں تو دُوسرے کو بھاگ جاؤ کیونکہ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم اِسرا ئیل کے سب شہروں میں نہ پِھر چُکو گے کہ اِبنِ آدم آ جائے گا۔
  • شاگِرد اپنے اُستاد سے بڑا نہیں ہوتا اور نہ نَوکر اپنے مالِک سے۔
  • شاگِرد کے لِئے یہ کافی ہے کہ اپنے اُستاد کی مانِند ہو ۔ اور نَوکر کے لِئے یہ کہ اپنے مالِک کی مانِند ۔ جب اُنہوں نے گھر کے مالِک کو بَعَلز بُول کہا تو اُس کے گھرانے کے لوگوں کو کیوں نہ کہیں گے؟۔
  • پس اُن سے نہ ڈرو کیونکہ کوئی چِیز ڈھکی نہیں جو کھولی نہ جائے گی اور نہ کوئی چِیز چُھپی ہے جو جانی نہ جائے گی۔
  • جو کُچھ مَیں تُم سے اندھیرے میں کہتا ہُوں اُجالے میں کہو اور جو کُچھ تُم کان میں سُنتے ہو کوٹھوں پر اُس کی مُنادی کرو۔
  • جو بدن کو قتل کرتے ہیں اور رُوح کو قتل نہیں کر سکتے اُن سے نہ ڈرو بلکہ اُسی سے ڈرو جو رُوح اور بدن دونوں کو جہنّم میں ہلاک کر سکتا ہے۔
  • کیا پَیسے کی دو چِڑِیاں نہیں بِکتِیں؟ اور اُن میں سے ایک بھی تُمہارے باپ کی مرضی بغَیر زمِین پر نہیں گِر سکتی۔
  • بلکہ تُمہارے سر کے بال بھی سب گِنے ہُوئے ہیں۔
  • پس ڈرو نہیں ۔ تُمہاری قدر تو بُہت سی چِڑِیوں سے زِیادہ ہے۔
  • پس جو کوئی آدمِیوں کے سامنے میرا اِقرار کرے گامَیں بھی اپنے باپ کے سامنے جو آسمان پر ہے اُس کااِقرار کرُوں گا۔
  • مگر جو کوئی آدمِیوں کے سامنے میرا اِنکار کرے گامَیں بھی اپنے باپ کے سامنے جو آسمان پر ہے اُس کااِنکار کرُوں گا۔
  • یہ نہ سمجھو کہ مَیں زمِین پر صُلح کرانے آیا ہُوں ۔ صُلح کرانے نہیں بلکہ تلوارچلوا نے آیا ہُوں۔
  • کیونکہ مَیں اِس لِئے آیا ہُوں کہ آدمی کو اُس کے باپ سے اور بیٹی کو اُس کی ماں سے اور بہُو کو اُس کی ساس سے جُدا کر دُوں۔
  • اور آدمی کے دُشمن اُس کے گھر ہی کے لوگ ہوں گے۔
  • جو کوئی باپ یا ماں کو مُجھ سے زیادہ عزِیز رکھتا ہے وہ میرے لائق نہیں اور جو کوئی بیٹے یا بیٹی کو مُجھ سے زیادہ عزِیز رکھتا ہے وہ میرے لائق نہیں۔
  • اور جو کوئی اپنی صلِیب نہ اُٹھائے اور میرے پِیچھے نہ چلے وہ میرے لائق نہیں۔
  • جو کوئی اپنی جان بچاتا ہے اُسے کھوئے گااور جو کوئی میری خاطِر اپنی جان کھوتا ہے اُسے بچائے گا۔
  • جو تُم کو قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے اور جو مُجھے قبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قبُول کرتا ہے۔
  • جو نبی کے نام سے نبی کو قبُول کرتا ہے وہ نبی کا اجر پائے گااور جو راستباز کے نام سے راستباز کو قبُول کرتا ہے وہ راستباز کا اَجر پائے گا۔
  • اور جو کوئی شاگِرد کے نام سے اِن چھوٹوں میں سے کِسی کو صِرف ایک پِیالہ ٹھنڈا پانی ہی پِلائے گامَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں وہ اپنا اجر ہرگِز نہ کھوئے گا۔
  • جب یِسُو ع اپنے بارہ شاگِردوں کو حُکم دے چُکا تواَیسا ہُؤا کہ وہاں سے چلا گیا تاکہ اُن کے شہروں میں تعلِیم دے اور مُنادی کرے۔
  • اور یُوحنّا نے قَیدخانہ میں مسِیح کے کاموں کا حال سُن کر اپنے شاگِردوں کی معرفت اُس سے پُچھوا بھیجا۔
  • کہ آنے والا تُو ہی ہے یا ہم دُوسرے کی راہ دیکھیں؟۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا کہ جوکچھ تُم سُنتے اور دیکھتے ہو جا کر یُوحنّا سے بیان کر دو۔
  • کہ اندھے دیکھتے اور لنگڑے چلتے پِھرتے ہیں ۔ کوڑھی پاک صاف کِئے جاتے اور بہرے سُنتے ہیں اور مُردے زِندہ کِئے جاتے ہیں اور غرِیبوں کو خُوشخبری سُنائی جاتی ہے۔
  • اور مُبارک وہ ہے جو میرے سبب سے ٹھوکر نہ کھائے۔
  • جب وہ روانہ ہو لِئے تو یِسُو ع نے یُوحنّا کی بابت لوگوں سے کہنا شُرُوع کِیا کہ تُم بیابان میں کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا ہوا سے ہِلتے ہُوئے سرکنڈے کو؟۔
  • تو پِھر کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا مہِین کپڑے پہنے ہُوئے شخص کو؟ دیکھو جو مہِین کپڑے پہنتے ہیں وہ بادشاہوں کے گھروں میں ہوتے ہیں۔
  • تو پِھر کیوں گئے تھے؟ کیا ایک نبی دیکھنے کو؟ ہاں مَیں تُم سے کہتا ہُوں بلکہ نبی سے بڑے کو۔
  • یہ وُہی ہے جِس کی بابت لِکھا ہے کہ دیکھ میں اپنا پَیغمبر تیرے آگے بھیجتاہوں جو تیری راہ تیرے آگے تیّار کرے گا۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو عَورتوں سے پَیدا ہُوئے ہیں اُن میں یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے سے بڑا کوئی نہیں ہُؤا لیکن جو آسمان کی بادشاہی میں چھوٹا ہے وہ اُس سے بڑا ہے۔
  • اور یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے کے دِنوں سے اب تک آسمان کی بادشاہی پر زور ہوتا رہا ہے اور زورآور اُسے چِھین لیتے ہیں۔
  • کیونکہ سب نبِیوں اور تَورَیت نے یُوحنّا تک نبُوّت کی۔
  • اور چاہو تو مانو۔ ایلیّا ہ جو آنے والا تھا یِہی ہے۔
  • جِس کے سُننے کے کان ہوں وہ سُن لے۔
  • پس اِس زمانہ کے لوگوں کو مَیں کِس سے تشبِیہ دُوں؟ وہ اُن لڑکوں کی مانِند ہیں جو بازاروں میں بَیٹھے ہُوئے اپنے ساتِھیوں کو پُکار کر کہتے ہیں۔
  • ہم نے تُمہارے لِئے بانسلی بجائی اور تُم نہ ناچے ۔ ہم نے ماتم کِیا اور تُم نے چھاتی نہ پِیٹی۔
  • کیونکہ یُوحنّا نہ کھاتا آیا نہ پِیتا اور وہ کہتے ہیں کہ اُس میں بدرُوح ہے۔
  • اِبنِ آدم کھاتا پِیتا آیا اور وہ کہتے ہیں دیکھو کھاؤ اور شرابی آدمی ۔ محصُول لینے والوں اور گُنہگاروں کا یار! مگر حِکمت اپنے کاموں سے راست ثابِت ہُوئی۔
  • وہ اُس وقت اُن شہروں کو ملامت کرنے لگا جِن میں اُس کے اکثر مُعجِزے ظاہِر ہُوئے تھے کیونکہ اُنہوں نے تَوبہ نہ کی تھی کہ۔
  • اَے خُرازِین تُجھ پر افسوس! اَے بَیت صَیدا تُجھ پر افسوس! کیونکہ جو مُعجِزے تُم میں ظاہِر ہُوئے اگر صُور اور صَیدا میں ہوتے تو وہ ٹاٹ اوڑھ کر اور خاک میں بَیٹھ کر کب کے تَوبہ کر لیتے۔
  • مگر مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن صُور اور صَیدا کا حال تُمہارے حال سے زِیادہ برداشت کے لائِق ہو گا۔
  • اور اَے کفرنحُو م کیا تُو آسمان تک بُلند کِیا جائے گا؟ تُو تو عالَمِ ارواح میں اُترے گا کیونکہ جو مُعجِزے تُجھ میں ظاہِر ہُوئے اگر سدُو م میں ہوتے تو آج تک قائِم رہتا۔
  • مگر مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن سدُو م کے عِلاقہ کا حال تیرے حال سے زِیادہ برداشت کے لائِق ہو گا۔
  • اُس وقت یِسُو ع نے کہا اَے باپ آسمان اور زمِین کے خُداوند مَیں تیری حمد کرتا ہُوں کہ تُو نے یہ باتیں داناؤں اور عقلمندوں سے چُھپائِیں اور بچّوں پر ظاہِر کِیں۔
  • ہاں اَے باپ کیونکہ اَیسا ہی تُجھے پسند آیا۔
  • میرے باپ کی طرف سے سب کُچھ مُجھے سَونپا گیا اور کوئی بیٹے کو نہیں جانتا سِوا باپ کے اور کوئی باپ کو نہیں جانتا سِوا بیٹے کے اور اُس کے جِس پر بیٹا اُسے ظاہِر کرنا چاہے۔
  • اَے مِحنت اُٹھانے والو اور بوجھ سے دبے ہُوئے لوگو سب میرے پاس آؤ ۔ مَیں تُم کو آرام دُوں گا۔
  • میرا جُؤا اپنے اُوپر اُٹھا لو اور مُجھ سے سِیکھو۔ کیونکہ مَیں حلِیم ہُوں اور دِل کا فروتن ۔ تو تُمہاری جانیں آرام پائیں گی۔
  • کیونکہ میرا جُؤا مُلائِم ہے اور میرا بوجھ ہلکا۔
  • اُس وقت یِسُو ع سبت کے دِن کھیتوں میں ہو کر گیا اور اُس کے شاگِردوں کو بُھوک لگی اور وہ بالیں توڑ توڑ کر کھانے لگے۔
  • فرِیسِیوں نے دیکھ کر اُس سے کہا کہ دیکھ تیرے شاگِرد وہ کام کرتے ہیں جو سبت کے دِن کرنا روا نہیں۔
  • اُس نے اُن سے کہا کیا تُم نے یہ نہیں پڑھا کہ جب داؤُد اور اُس کے ساتھی بُھوکے تھے تو اُس نے کیا کِیا؟۔
  • وہ کیونکر خُدا کے گھر میں گیا اور نذر کی روٹِیاں کھائِیں جِن کو کھانا نہ اُس کوروا تھا نہ اُس کے ساتِھیوں کو مگر صِرف کاہِنوں کو؟۔
  • یا تُم نے تَورَیت میں نہیں پڑھا کہ کاہِن سبت کے دِن ہَیکل میں سبت کی بے حُرمتی کرتے ہیں اور بے قُصُور رہتے ہیں؟۔
  • مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ یہاں وہ ہے جو ہَیکل سے بھی بڑا ہے۔
  • لیکن اگر تُم اِس کے معنی جانتے کہ مَیں قُربانی نہیں بلکہ رحم پسند کرتا ہُوں تو بے قُصُوروں کو قُصُوروار نہ ٹھہراتے۔
  • کیونکہ اِبنِ آدم سبت کا مالِک ہے۔
  • اور وہ وہاں سے چل کر اُن کے عِبادت خانہ میں گیا۔
  • اور دیکھو وہاں ایک آدمی تھا جِس کا ہاتھ سُوکھا ہُؤا تھا ۔ اُنہوں نے اُس پر اِلزام لگانے کے اِرادہ سے یہ پُوچھا کہ کیا سبت کے دِن شِفا دینا روا ہے؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا تُم میں اَیسا کَون ہے جس کی ایک ہی بھیڑ ہو اور وہ سبت کے دِن گڑھے میں گِر جائے تو وہ اُسے پکڑ کر نہ نِکالے؟۔
  • پس آدمی کی قدر تو بھیڑ سے بُہت ہی زِیادہ ہے ۔ اِس لِئے سبت کے دِن نیکی کرنا روا ہے۔
  • تب اُس نے اُس آدمی سے کہا کہ اپنا ہاتھ بڑھا ۔ اُس نے بڑھایا اور وہ دُوسرے ہاتھ کی مانِند دُرُست ہو گیا۔
  • اِس پر فرِیسِیوں نے باہر جا کر اُس کے برخِلاف مشورَہ کِیا کہ اُسے کِس طرح ہلاک کریں۔
  • یِسُو ع یہ معلُوم کر کے وہاں سے روانہ ہُؤا اور بُہت سے لوگ اُس کے پِیچھے ہو لِئے اور اُس نے سب کو اچّھا کر دِیا۔
  • اور اُن کو تاکِید کی کہ مُجھے ظاہِر نہ کرنا۔
  • تاکہ جو یسعیا ہ نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہو کہ۔
  • دیکھو یہ میرا خادِم ہے جِسے مَیں نے چُنا ۔ میرا پیارا جِس سے میرا دِل خُوش ہے۔ مَیں اپنا رُوح اِس پرڈالوں گا اور یہ غَیر قَوموں کو اِنصاف کی خبر دے گا۔
  • یہ نہ جھگڑا کرے گانہ شور اور نہ بازاروں میں کوئی اِس کی آواز سُنے گا۔
  • یہ کُچلے ہُوئے سرکنڈے کو نہ توڑے گا اور دُھواں اُٹھتے ہُوئے سَن کو نہ بُجھائے گا جب تک کہ اِنصاف کی فتح نہ کرائے۔
  • اور اِس کے نام سے غَیر قَومیں اُمّیدرکھّیں گی۔
  • اُس وقت لوگ اُس کے پاس ایک اندھے گُونگے کو لائے جِس میں بدرُوح تھی ۔ اُس نے اُسے اچّھا کر دِیا ۔ چُنانچہ وہ گُونگا بولنے اور دیکھنے لگا۔
  • اور ساری بِھیڑ حَیران ہو کر کہنے لگی کیا یہ اِبنِ داؤُد ہے؟۔
  • فرِیسِیوں نے سُن کر کہا یہ بدرُوحوں کے سردار بَعَلز بُول کی مددکے بغَیر بدرُوحوں کو نہیں نِکالتا۔
  • اُس نے اُن کے خیالوں کو جان کر اُن سے کہا جِس بادشاہی میں پُھوٹ پڑتی ہے وہ وِیران ہو جاتی ہے اور جِس شہر یا گھر میں پُھوٹ پڑیگی وہ قائِم نہ رہے گا۔
  • اور اگر شَیطان ہی نے شَیطان کو نِکالا تو وہ آپ اپنا مُخالِف ہو گیا ۔ پِھر اُس کی بادشاہی کیونکر قائِم رہے گی؟۔
  • اور اگر مَیں بَعَلز بُو ل کی مدد سے بدرُوحوں کو نِکالتا ہُوں تو تُمہارے بیٹے کِس کی مدد سے نِکالتے ہیں؟ پس وُہی تُمہارے مُنصِف ہوں گے۔
  • لیکن اگر مَیں خُدا کے رُوح کی مدد سے بدرُوحوں کو نِکالتا ہُوں تو خُدا کی بادشاہی تُمہارے پاس آ پُہنچی۔
  • یا کیونکر کوئی آدمی کِسی زورآور کے گھر میں گُھس کر اُس کااسباب لُوٹ سکتا ہے جب تک کہ پہلے اُس زورآور کو نہ باندھ لے؟ پِھر وہ اُ س کاگھر لُوٹ لے گا۔
  • جو میرے ساتھ نہیں وہ میرے خِلاف ہے اور جو میرے ساتھ جمع نہیں کرتا وہ بکھیرتا ہے۔
  • اِس لِئے مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ آدمِیوں کا ہر گُناہ اور کُفر تو مُعاف کِیا جائے گا مگر جو کُفر رُوح کے حق میں ہو وہ مُعاف نہ کِیا جائے گا۔
  • اور جو کوئی اِبنِ آدم کے برخِلاف کوئی بات کہے گا وہ تو اُسے مُعاف کی جائے گی مگر جو کوئی رُوحُ القُدس کے برخِلاف کوئی بات کہے گا وہ اُسے مُعاف نہ کی جائے گی نہ اِس عالَم میں نہ آنے والے میں۔
  • یا تو درخت کو بھی اچّھا کہو اور اُس کے پَھل کو بھی اچّھا یا درخت کو بھی بُرا کہو اور اُس کے پَھل کو بھی بُرا کیونکہ درخت پَھل ہی سے پہچانا جاتا ہے۔
  • اَے سانپ کے بچّو تُم بُرے ہو کر کیونکر اچّھی باتیں کہہ سکتے ہو؟ کیونکہ جو دِل میں بھرا ہے وُہی مُنہ پر آتا ہے۔
  • اچّھا آدمی اچّھے خزانہ سے اچّھی چِیزیں نِکالتا ہے اور بُرا آدمی بُرے خزانہ سے بُری چِیزیں نِکالتا ہے۔
  • اور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو نِکمّی بات لوگ کہیں گے عدالت کے دِن اُس کاحِساب دیں گے۔
  • کیونکہ تُو اپنی باتوں کے سبب سے ر استباز ٹھہرایا جائے گااور اپنی باتوں کے سبب سے قُصُوروار ٹھہرایا جائے گا۔
  • اِس پر بعض فقِیہوں اورفرِیسِیوں نے جواب میں اُس سے کہا اَے اُستاد ہم تُجھ سے ایک نِشان دیکھنا چاہتے ہیں۔
  • اُس نے جواب دے کراُن سے کہا اِس زمانہ کے بُرے اور زِناکار لوگ نِشان طلب کرتے ہیں مگر یُوناہ نبی کے نِشان کے سِوا کوئی اَور نِشان اُن کونہ دِیا جائے گا۔
  • کیونکہ جَیسے یُو ناہ تِین رات دِن مچھلی کے پیٹ میں رہا وَیسے ہی اِبنِ آدم تِین رات دِن زمِین کے اندر رہے گا۔
  • نِینو ہ کے لوگ عدالت کے دِن اِس زمانہ کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہو کر اِن کومُجرِم ٹھہرائیں گے کیونکہ اُنہوں نے یُو ناہ کی مُنادی پر تَوبہ کر لی اور دیکھو یہاں وہ ہے جو یُو ناہ سے بھی بڑا ہے۔
  • دکھّن کی ملِکہ عدالت کے دِن اِس زمانہ کے لوگوں کے ساتھ اُٹھ کر اِن کو مُجرِم ٹھہرائے گی۔ کیونکہ وہ دُنیا کے کنارے سے سُلیما ن کی حِکمت سُننے کو آئی اور دیکھو یہاں وہ ہے جو سُلیما ن سے بھی بڑا ہے۔
  • جب ناپاک رُوح آدمی میں سے نِکلتی ہے تو سُوکھے مقاموں میں آرام ڈُھونڈتی پِھرتی ہے اور نہیں پاتی۔
  • تب کہتی ہے مَیں اپنے اُس گھر میں پِھر جاؤُں گی جِس سے نِکلی تھی اور آکر اُسے خالی اور جھڑا ہُؤا اور آراستہ پاتی ہے۔
  • پِھر جا کر اَور سات رُوحیں اپنے سے بُری ہمراہ لے آتی ہے اور وہ داخِل ہو کر وہاں بستی ہیں اور اُس آدمی کا پِچھلا حال پہلے سے بھی بدتر ہو جاتا ہے ۔ اِس زمانہ کے بُرے لوگوں کا حال بھی اَیسا ہی ہو گا۔
  • جب وہ بِھیڑ سے یہ کہہ رہا تھا اُس کی ماں اور بھائی باہر کھڑے تھے اور اُس سے بات کرنا چاہتے تھے۔
  • کِسی نے اُس سے کہا دیکھ تیری ماں اور تیرے بھائی باہر کھڑے ہیں اور تُجھ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔
  • اُس نے خبر دینے والے کو جواب میں کہا کَون ہے میری ماں اور کَون ہیں میرے بھائی؟۔
  • اور اپنے شاگِردوں کی طرف ہاتھ بڑھا کر کہا دیکھو میری ماں اور میرے بھائی یہ ہیں۔
  • کیونکہ جو کوئی میرے آسمانی باپ کی مرضی پر چلے وُہی میرا بھائی اور میری بہن اور ماں ہے۔
  • اُسی روز یِسُو ع گھر سے نِکل کر جِھیل کے کنارے جا بَیٹھا۔
  • اور اُس کے پاس اَیسی بڑی بِھیڑ جمع ہو گئی کہ وہ کشتی پر چڑھ بَیٹھا اور ساری بِھیڑ کنارے پر کھڑی رہی۔
  • اور اُس نے اُن سے بُہت سی باتیں تمثِیلوں میں کہیں کہ دیکھو ایک بونے والا بِیج بونے نِکلا۔
  • اور بوتے وقت کُچھ دانے راہ کے کنارے گِرے اور پرِندوں نے آ کر اُنہیں چُگ لِیا۔
  • اور کُچھ پتّھرِیلی زمِین پر گِرے جہاں اُن کو بُہت مِٹّی نہ مِلی اور گہری مِٹّی نہ مِلنے کے سبب سے جلد اُگ آئے۔
  • اور جب سُورج نِکلا تو جل گئے اور جڑ نہ ہونے کے سبب سے سُوکھ گئے۔
  • اور کُچھ جھاڑِیوں میں گِرے اور جھاڑِیوں نے بڑھ کر اُن کو دبا لِیا۔
  • اور کُچھ اچّھی زمِین میں گِرے اور پَھل لائے ۔ کُچھ سَو گُنا کُچھ ساٹھ گُنا کُچھ تِیس گُنا۔
  • جِس کے کان ہوں وہ سُن لے۔
  • شاگِردوں نے پاس آ کر اُس سے کہا تُو اُن سے تمثِیلوں میں کیوں باتیں کرتا ہے؟۔
  • اُس نے جواب میں اُن سے کہا اِس لِئے کہ تُم کو آسمان کی بادشاہی کے بھیدوں کی سمجھ دی گئی ہے مگر اُن کو نہیں دی گئی۔
  • کیونکہ جِس کے پاس ہے اُسے دِیا جائے گااور اُس کے پاس زِیادہ ہو جائے گااور جِس کے پاس نہیں ہے اُس سے وہ بھی لے لِیا جائے گاجو اُس کے پاس ہے۔
  • مَیں اُن سے تمثِیلوں میں اِس لِئے باتیں کرتا ہُوں کہ وہ دیکھتے ہُوئے نہیں دیکھتے اور سُنتے ہُوئے نہیں سُنتے اور نہیں سمجھتے۔
  • اور اُن کے حق میں یسعیا ہ کی یہ پیشِین گوئی پُوری ہوتی ہے کہ تُم کانوں سے سُنو گے پر ہرگِز نہ سمجھو گے اور آنکھوں سے دیکھو گے پر ہرگِز معلُوم نہ کرو گے۔
  • کیونکہ اِس اُمّت کے دِل پر چربی چھا گئی ہے اور وہ کانوں سے اُونچا سُنتے ہیں اور اُنہوں نے اپنی آنکھیں بند کر لی ہیں تااَیسا نہ ہو کہ آنکھوں سے معلُوم کریں اور کانوں سے سُنیں اور دِل سے سمجھیں اور رجُوع لائیں اور مَیں اُن کوشِفا بخشُوں۔
  • لیکن مُبارک ہیں تُمہاری آنکھیں اِس لِئے کہ وہ دیکھتی ہیں اور تُمہارے کان اِس لِئے کہ وہ سُنتے ہیں۔
  • کیونکہ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ بُہت سے نبِیوں اور راستبازوں کو آرزُو تھی کہ جو کُچھ تُم دیکھتے ہو دیکھیں مگر نہ دیکھا اور جو باتیں تُم سُنتے ہو سُنیں مگر نہ سُنِیں۔
  • پس بونے والے کی تمثِیل سُنو۔
  • جب کوئی بادشاہی کا کلام سُنتا ہے اور سمجھتا نہیں تو جو اُس کے دِل میں بویا گیا تھا اُسے وہ شرِیر آ کر چِھین لے جاتا ہے ۔ یہ وہ ہے جو راہ کے کنارے بویا گیا تھا۔
  • اور جو پتّھرِیلی زمِین میں بویا گیا یہ وہ ہے جو کلام کو سُنتا ہے اور اُسے فی الفَور خُوشی سے قبُول کر لیتا ہے۔
  • لیکن اپنے اندر جڑ نہیں رکھتا بلکہ چند روزہ ہے اور جب کلام کے سبب سے مُصِیبت یا ظُلم برپا ہوتا ہے تو فی الفَور ٹھوکر کھاتا ہے۔
  • اور جو جھاڑِیوں میں بویا گیا یہ وہ ہے جو کلام کو سُنتا ہے اور دُنیا کی فِکر اور دَولت کا فریب اُس کلام کو دبا دیتا ہے اور وہ بے پَھل رہ جاتا ہے۔
  • اور جو اچّھی زمِین میں بویا گیا یہ وہ ہے جو کلام کو سُنتا اور سمجھتا ہے اور پَھل بھی لاتا ہے ۔ کوئی سَو گُنا پَھلتا ہے کوئی ساٹھ گُنا کوئی تِیس گُنا۔
  • اُس نے ایک اَور تمثِیل اُن کے سامنے پیش کر کے کہا کہ آسمان کی بادشاہی اُس آدمی کی مانِند ہے جِس نے اپنے کھیت میں اچّھا بِیج بویا۔
  • مگر لوگوں کے سوتے میں اُس کادُشمن آیا اور گیہُوں میں کڑوے دانے بھی بو گیا۔
  • پس جب پتِّیاں نِکلِیں اور بالیں آئِیں تو وہ کڑوے دانے بھی دِکھائی دِئے۔
  • نَوکروں نے آکر گھر کے مالک سے کہا اَے خُداوند کیا تُو نے اپنے کھیت میں اچّھا بِیج نہ بویا تھا؟ اُس میں کڑوے دانے کہاں سے آ گئے؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا یہ کِسی دُشمن کا کام ہے ۔ نَوکروں نے اُس سے کہا توکیا تُو چاہتا ہے کہ ہم جا کر اُن کو جمع کریں؟۔
  • اُس نے کہا نہیں اَیسا نہ ہو کہ کڑوے دانے جمع کرنے میں تُم اُن کے ساتھ گیہُوں بھی اُکھاڑ لو۔
  • کٹائی تک دونوں کو اِکٹّھا بڑھنے دو اور کٹائی کے وقت مَیں کاٹنے والوں سے کہہ دُوں گاکہ پہلے کڑوے دانے جمع کر لو اور جلانے کے لِئے اُن کے گٹھے باندھ لو اور گیہُوں میرے کھتّے میں جمع کر دو۔
  • اُس نے ایک اَور تمثِیل اُن کے سامنے پیش کر کے کہا کہ آسمان کی بادشاہی اُس رائی کے دانے کی مانِند ہے جِسے کِسی آدمی نے لے کر اپنے کھیت میں بو دِیا۔
  • وہ سب بِیجوں سے چھوٹا تو ہے مگر جب بڑھتا ہے تو سب ترکارِیوں سے بڑا اور اَیسا درخت ہو جاتا ہے کہ ہوا کے پرِندے آ کر اُس کی ڈالِیوں پر بسیرا کرتے ہیں۔
  • اُس نے ایک اَور تمثِیل اُن کوسُنائی کہ آسمان کی بادشاہی اُس خمِیر کی مانِند ہے جِسے کِسی عَورت نے لے کرتِین پَیمانہ آٹے میں مِلا دِیا اور وہ ہوتے ہوتے سب خِمیر ہو گیا۔
  • یہ سب باتیں یِسُو ع نے بِھیڑ سے تمثِیلوں میں کہِیں اور بغَیر تمثِیل کے وہ اُن سے کُچھ نہ کہتا تھا۔
  • تاکہ جو نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہوکہ مَیں تمثِیلوں میں اپنا مُنہ کھولُوں گا۔ مَیں اُن باتوں کو ظاہِرکرُوں گا جو بنایِ عالَم سے پوشِیدہ رہی ہیں۔
  • اُس وقت وہ بِھیڑ کو چھوڑ کر گھر میں گیا اور اُس کے شاگِردوں نے اُس کے پاس آ کر کہا کہ کھیت کے کڑوے دانوں کی تمثِیل ہمیں سمجھا دے۔
  • اُس نے جواب میں کہا کہ اچّھے بِیج کا بونے والا اِبنِ آدم ہے۔
  • اور کھیت دُنیا ہے اور اچّھا بِیج بادشاہی کے فرزند اور کڑوے دانے اُس شرِیر کے فرزند ہیں۔
  • جِس دُشمن نے اُن کوبویا وہ اِبلِیس ہے اور کٹائی دُنیا کا آخِر ہے اور کاٹنے والے فرِشتے ہیں۔
  • پس جَیسے کڑوے دانے جمع کِئے جاتے اور آگ میں جلائے جاتے ہیں وَیسے ہی دُنیا کے آخِر میں ہو گا۔
  • اِبنِ آدم اپنے فرِشتوں کوبھیجے گا اور وہ سب ٹھوکر کِھلانے والی چِیزوں اور بدکاروں کو اُس کی بادشاہی میں سے جمع کریں گے۔
  • اور اُن کوآگ کی بھٹّی میں ڈال دیں گے۔ وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا۔
  • اُس وقت راستباز اپنے باپ کی بادشاہی میں آفتاب کی مانِند چمکیں گے ۔ جِس کے کان ہوں وہ سُن لے۔
  • آسمان کی بادشاہی کھیت میں چُھپے خزانہ کی مانِند ہے جِسے کِسی آدمی نے پا کر چُھپا دِیا اور خُوشی کے مارے جا کر جو کُچھ اُس کا تھا بیچ ڈالا اور اُس کھیت کو مول لے لِیا۔
  • پِھر آسمان کی بادشاہی اُس سَوداگر کی مانِند ہے جو عُمدہ موتِیوں کی تلاش میں تھا۔
  • جب اُسے ایک بیش قِیمت موتی مِلا تو اُس نے جا کر جو کُچھ اُس کاتھا سب بیچ ڈالا اور اُسے مول لے لِیا۔
  • پِھر آسمان کی بادشاہی اُس بڑے جال کی مانِند ہے جودریا میں ڈالا گیا اور اُس نے ہر قِسم کی مچھلِیاں سمیٹ لِیں۔
  • اور جب بھر گیا تو اُسے کنارے پر کھینچ لائے اور بَیٹھ کر اچّھی اچّھی تو برتنوں میں جمع کر لِیں اور جو خراب تِھیں پَھینک دِیں۔
  • دُنیا کے آخِر میں اَیسا ہی ہو گا ۔ فرِشتے نِکلیں گے اور شرِیروں کو راستبازوں سے جُدا کریں گے اور اُن کو آگ کی بھٹّی میں ڈال دیں گے۔
  • وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا۔
  • کیا تُم یہ سب باتیں سمجھ گئے؟ اُنہوں نے اُس سے کہا ہاں۔
  • اُس نے اُن سے کہا اِس لِئے ہر فقِیہہ جو آسمان کی بادشاہی کا شاگِرد بنا ہے اُس گھر کے مالِک کی مانِند ہے جو اپنے خزانہ میں سے نئی اور پُرانی چِیزیں نِکالتا ہے۔
  • جب یِسُو ع یہ تمثِیلیں ختم کر چُکا تو اَیسا ہُؤا کہ وہاں سے روانہ ہو گیا۔
  • اور اپنے وطن میں آ کر اُن کے عِبادت خانہ میں اُن کواَیسی تعلِیم دینے لگا کہ وہ حَیران ہو کر کہنے لگے کہ اِس میں یہ حِکمت اور مُعجِزے کہاں سے آئے؟۔
  • کیا یہ بڑھئی کا بیٹا نہیں؟ اور اِس کی ماں کا نام مر یم اور اِس کے بھائی یعقُو ب اور یُوسف اور شمعُو ن اور یہُودا ہ نہیں؟۔
  • اور کیا اِس کی سب بہنیں ہمارے ہاں نہیں؟ پِھر یہ سب کُچھ اِس میں کہاں سے آیا؟۔
  • اور اُنہوں نے اُس کے سبب سے ٹھوکر کھائی ۔ مگر یِسُو ع نے اُن سے کہا کہ نبی اپنے وطن اور اپنے گھر کے سِوا اَور کہِیں بے عِزّت نہیں ہوتا۔
  • اور اُس نے اُن کی بے اِعتقادی کے سبب سے وہاں بُہت سے مُعجِزے نہ دِکھائے۔
  • اُس وقت چَوتھائی مُلک کے حاکِم ہیرود یس نے یِسُو ع کی شُہرت سُنی۔
  • اور اپنے خادِموں سے کہا کہ یہ یُو حنّا بپتِسمہ دینے والا ہے ۔ وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے اِس لِئے اُس سے یہ مُعجِزے ظاہِر ہوتے ہیں۔
  • کیونکہ ہیرودیس نے اپنے بھائی فِلِپُّس کی بِیوی ہیرودِ یاس کے سبب سے یُوحنّا کو پکڑ کر باندھا اور قَیدخانہ میں ڈال دِیا تھا۔
  • کیونکہ یُوحنّا نے اُس سے کہا تھا کہ اِس کارکھنا تُجھے روا نہیں۔
  • اور وہ ہر چند اُسے قتل کرنا چاہتا تھا مگر عام لوگوں سے ڈرتا تھا کیونکہ وہ اُسے نبی جانتے تھے۔
  • لیکن جب ہیرود یس کی سالگِرہ ہُوئی تو ہیرودِ یاس کی بیٹی نے محفِل میں ناچ کر ہیرود یس کو خُوش کِیا۔
  • اِس پر اُس نے قَسم کھا کر اُس سے وعدہ کِیا کہ جو کُچھ تُو مانگے گی تُجھے دُوں گا۔
  • اُس نے اپنی ماں کے سِکھانے سے کہا مُجھے یُو حنّا بپتِسمہ دینے والے کا سر تھال میں یہِیں منگوا دے۔
  • بادشاہ غمگِین ہُؤا مگر اپنی قَسموں اورمِہمانوں کے سبب سے اُس نے حُکم دِیا کہ دے دِیا جائے۔
  • اور آدمی بھیج کر قَیدخانہ میں یُوحنّا کا سر کٹوا دِیا۔
  • اور اُس کاسر تھال میں لایا گیا اور لڑکی کو دِیا گیا اور وہ اُسے اپنی ماں کے پاس لے گئی۔
  • اور اُس کے شاگِردوں نے آ کر لاش اُٹھا لی اور اُسے دفن کر دِیا اور جا کر یِسُو ع کو خبر دی۔
  • جب یِسُو ع نے یہ سُنا تو وہاں سے کشتی پر الگ کِسی وِیران جگہ کو روانہ ہُؤا اور لوگ یہ سُن کر شہر شہر سے پَیدل اُس کے پِیچھے گئے۔
  • اُس نے اُتر کر بڑی بِھیڑ دیکھی اور اُسے اُن پر ترس آیا اور اُس نے اُن کے بِیماروں کو اچّھا کر دِیا۔
  • اور جب شام ہُوئی تو شاگِرد اُس کے پاس آ کر کہنے لگے کہ جگہ وِیران ہے اور وقت گُذر گیا ہے ۔ لوگوں کو رُخصت کر دے تاکہ گاؤں میں جا کر اپنے لِئے کھانا مول لیں۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا اِن کاجانا ضرُور نہیں ۔ تُم ہی اِن کو کھانے کو دو۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا کہ یہاں ہمارے پاس پانچ روٹِیوں اور دو مچھلِیوں کے سِوا اَور کُچھ نہیں۔
  • اُس نے کہا وہ یہاں میرے پاس لے آؤ۔
  • اور اُس نے لوگوں کو گھاس پر بَیٹھنے کا حُکم دِیا ۔ پِھر اُس نے وہ پانچ روٹِیاں اور دو مچھلِیاں لِیں اور آسمان کی طرف دیکھ کر برکت دی اور روٹِیاں توڑ کر شاگِردوں کو دِیں اور شاگِردوں نے لوگوں کو۔
  • اور سب کھا کر سیر ہو گئے اور اُنہوں نے بچے ہُوئے ٹُکڑوں سے بھری ہُوئی بارہ ٹوکرِیاں اُٹھائِیں۔
  • اور کھانے والے عَورتوں اور بچّوں کے سِوا پانچ ہزار مَرد کے قرِیب تھے۔
  • اور اُس نے فوراً شاگِردوں کو مجبُور کِیا کہ کشتی میں سوار ہو کر اُس سے پہلے پار چلے جائیں جب تک وہ لوگوں کو رُخصت کرے۔
  • اور لوگوں کو رُخصت کر کے تنہا دُعا کرنے کے لِئے پہاڑ پر چڑھ گیا اور جب شام ہُوئی تو وہاں اکیلا تھا۔
  • مگر کشتی اُس وقت جِھیل کے بِیچ میں تھی اور لہروں سے ڈگمگا رہی تھی کیونکہ ہوا مُخالِف تھی۔
  • اور وہ رات کے چَوتھے پہر جِھیل پر چلتا ہُؤا اُن کے پاس آیا۔
  • شاگِرد اُسے جِھیل پر چلتے ہُوئے دیکھ کر گھبرا گئے اور کہنے لگے کہ بُھوت ہے اور ڈر کر چِلاّ اُٹھے۔
  • یِسُو ع نے فوراً اُن سے کہا خاطِر جمع رکھّو ۔ مَیں ہُوں ۔ ڈرو مت۔
  • پطرس نے اُس سے جواب میں کہا اَے خُداوند اگر تُو ہے تو مُجھے حُکم دے کہ پانی پر چل کر تیرے پاس آؤں۔
  • اُس نے کہا آ۔ پطر س کشتی سے اُتر کر یِسُو ع کے پاس جانے کے لِئے پانی پر چلنے لگا۔
  • مگر جب ہوا دیکھی تو ڈر گیا اور جب ڈُوبنے لگا تو چِلاّ کر کہا اَے خُداوند مُجھے بچا!۔
  • یِسُو ع نے فوراً ہاتھ بڑھا کر اُسے پکڑ لِیا اور اُس سے کہا اَے کم اِعتقاد تُو نے کیوں شک کِیا؟۔
  • اور جب وہ کشتی پر چڑھ آئے تو ہوا تھم گئی۔
  • اور جو کشتی پر تھے اُنہوں نے اُسے سِجدہ کر کے کہا یقِیناً تُو خُدا کا بیٹا ہے۔
  • وہ پار جا کر گنّیسر ت کے عِلاقہ میں پُہنچے۔
  • اور وہاں کے لوگوں نے اُسے پہچان کر اُس سارے گِرد نواح میں خبر بھیجی اور سب بِیماروں کو اُس کے پاس لائے۔
  • اور وہ اُس کی مِنّت کرنے لگے کہ اُس کی پوشاک کا کنارہ ہی چُھو لیں اور جِتنوں نے چُھؤا وہ اچّھے ہو گئے۔
  • اُس وقت فرِیسِیوں اور فقِیہوں نے یروشلِیم سے یِسُو ع کے پاس آ کر کہا کہ۔
  • تیرے شاگِرد بزُرگوں کی روایت کو کیوں ٹال دیتے ہیں کہ کھانا کھاتے وقت ہاتھ نہیں دھوتے؟۔
  • اُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ تُم اپنی روایت سے خُدا کا حُکم کیوں ٹال دیتے ہو؟۔
  • کیونکہ خُدا نے فرمایا ہے تُو اپنے باپ کی اور اپنی ماں کی عِزّت کرنا اور جو باپ یا ماں کو بُرا کہے وہ ضرُور جان سے مارا جائے۔
  • مگر تُم کہتے ہو کہ جو کوئی باپ یا ماں سے کہے کہ جِس چِیز کا تُجھے مُجھ سے فائِدہ پُہنچ سکتا تھا وہ خُدا کی نذر ہو چُکی۔
  • تو وہ اپنے باپ کی عِزّت نہ کرے ۔ پس تُم نے اپنی روایت سے خُدا کا کلام باطِل کر دِیا۔
  • اَے رِیاکارو یسعیا ہ نے تُمہارے حق میں کیا خُوب نبُوّت کی کہ۔
  • یہ اُمّت زُبان سے تو میری عِزّت کرتی ہے مگر اِن کادِل مُجھ سے دُور ہے۔
  • اور یہ بے فائِدہ میری پرستِش کرتے ہیں کیونکہ اِنسانی احکام کی تعلِیم دیتے ہیں۔
  • پِھراُس نے لوگوں کو پاس بُلا کر اُن سے کہا کہ سُنو اور سمجھو۔
  • جو چِیز مُنہ میں جاتی ہے وہ آدمی کو ناپاک نہیں کرتی مگر جو مُنہ سے نِکلتی ہے وُہی آدمی کو ناپاک کرتی ہے۔
  • اِس پر شاگِردوں نے اُس کے پاس آ کر کہا کیا تُو جانتا ہے کہ فرِیسِیوں نے یہ بات سُن کر ٹھوکر کھائی؟۔
  • اُس نے جواب میں کہا جو پَودا میرے آسمانی باپ نے نہیں لگایا جڑ سے اُکھاڑا جائے گا۔
  • اُنہیں چھوڑ دو ۔ وہ اندھے راہ بتانے والے ہیں اور اگر اندھے کو اندھا راہ بتائے گاتو دونوں گڑھے میں گِریں گے۔
  • پطر س نے جواب میں اُس سے کہا یہ تمثِیل ہمیں سمجھا دے۔
  • اُس نے کہا کیا تُم بھی اب تک بے سمجھ ہو؟۔
  • کیا نہیں سمجھتے کہ جو کُچھ مُنہ میں جاتا ہے وہ پیٹ میں پڑتا اور مزبلہ میں پَھینکا جاتا ہے۔
  • مگر جو باتیں مُنہ سے نِکلتی ہیں وہ دِل سے نِکلتی ہیں اور وُہی آدمی کو ناپاک کرتی ہیں۔
  • کیونکہ بُرے خیال ۔ خُونریزِیاں ۔ زِناکارِیاں ۔ حرامکارِیاں۔ چورِیاں۔ جُھوٹی گواہِیاں۔ بدگوئِیاں دِل ہی سے نِکلتی ہیں۔
  • یِہی باتیں ہیں جو آدمی کو ناپاک کرتی ہیں مگر بغَیرہاتھ دھوئے کھانا کھانا آدمی کو ناپاک نہیں کرتا۔
  • پِھر یِسُو ع وہاں سے نِکل کر صُور اور صَیدا کے عِلاقہ کو روانہ ہُؤا۔
  • اور دیکھو ایک کنعانی عَورت اُن سرحدّوں سے نِکلی اور پُکار کر کہنے لگی اَے خُداوند اِبنِ داؤُد مُجھ پر رحم کر۔ ایک بدرُوح میری بیٹی کو بُہت ستاتی ہے۔
  • مگر اُس نے اُسے کُچھ جواب نہ دِیا اور اُس کے شاگِردوں نے پاس آکر اُس سے یہ عرض کی کہ اُسے رُخصت کر دے کیونکہ وہ ہمارے پِیچھے چِلاّتی ہے۔
  • اُس نے جواب میں کہا کہ مَیں اِسرائیل کے گھرانے کی کھوئی ہُوئی بھیڑوں کے سِوا اَور کِسی کے پاس نہیں بھیجا گیا۔
  • مگر اُس نے آ کر اُسے سِجدہ کِیا اور کہا اَے خُداوند میری مدد کر۔
  • اُس نے جواب میں کہا لڑکوں کی روٹی لے کر کُتّوں کو ڈال دینا اچّھا نہیں۔
  • اُس نے کہا ہا ں خدا وند کیونکہ کُتّے بھی اُن ٹُکڑوں میں سے کھاتے ہیں جو اُن کے مالِکوں کی میز سے گِرتے ہیں۔
  • اِس پر یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا اَے عَورت تیرا اِیمان بُہت بڑا ہے ۔ جَیسا تُو چاہتی ہے تیرے لِئے وَیسا ہی ہو اور اُس کی بیٹی نے اُسی گھڑی شِفا پائی۔
  • پِھریِسُو ع وہاں سے چل کر گلِیل کی جِھیل کے نزدِیک آیا اور پہاڑ پر چڑھ کر وہِیں بَیٹھ گیا۔
  • اور ایک بڑی بِھیڑ لنگڑوں۔ اندھوں۔ گُونگوں۔ ٹُنڈوں اور بُہت سے اَور بِیماروں کو اپنے ساتھ لے کر اُس کے پاس آئی اور اُن کو اُس کے پاؤں میں ڈال دِیا اور اُس نے اُنہیں اچّھا کر دِیا۔
  • چُنانچہ جب لوگوں نے دیکھا کہ گُونگے بولتے۔ ٹُنڈے تندُرُست ہوتے اور لنگڑے چلتے پِھرتے اور اندھے دیکھتے ہیں تو تعجُّب کِیا اور اِسرائیل کے خُدا کی تمجِید کی۔
  • اور یِسُو ع نے اپنے شاگِردوں کو پاس بُلا کر کہا مُجھے اِس بِھیڑ پر ترس آتا ہے کیونکہ یہ لوگ تِین دِن سے برابر میرے ساتھ ہیں اور اُن کے پاس کھانے کو کُچھ نہیں اور مَیں اُن کوبُھوکا رُخصت کرنا نہیں چاہتا ۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ راہ میں تھک کر رہ جائیں۔
  • شاگِردوں نے اُس سے کہا بیابان میں ہم اِتنی روٹِیاں کہاں سے لائیں کہ اَیسی بڑی بِھیڑ کو سیر کریں؟۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا تُمہارے پاس کِتنی روٹِیاں ہیں؟ اُنہوں نے کہا سات اور تھوڑی سی چھوٹی مچھلِیاں ہیں۔
  • اُس نے لوگوں کو حُکم دِیا کہ زمِین پر بَیٹھ جائیں۔
  • اور اُن سات روٹِیوں اور مچھلِیوں کو لے کر شُکر کِیا اور اُنہیں توڑ کر شاگِردوں کو دیتا گیا اور شاگِرد لوگوں کو۔
  • اور سب کھا کر سیر ہو گئے اور بچے ہُوئے ٹُکڑوں سے بھرے ہُوئے سات ٹوکرے اُٹھائے۔
  • اور کھانے والے سِوا عَورتوں اور بچّوں کے چار ہزار مَرد تھے۔
  • پِھر وہ بِھیڑ کو رُخصت کر کے کشتی میں سوار ہُؤا اور مگدَن کی سرحدّوں میں آگیا۔
  • پِھرفرِیسِیوں اورصدُوقیوں نے پاس آ کر آزمانے کے لِئے اُس سے درخواست کی کہ ہمیں کوئی آسمانی نِشان دِکھا۔
  • اُس نے جواب میں اُن سے کہا شام کو تُم کہتے ہو کہ کُھلا رہے گاکیونکہ آسمان لال ہے۔
  • اور صُبح کو یہ کہ آج آندھی چلے گی کیونکہ آسمان لال اور دھُندلا ہے ۔ تُم آسمان کی صُورت میں تو تمِیز کرنا جانتے ہو مگر زمانوں کی علامتوں میں تمِیز نہیں کر سکتے۔
  • اِس زمانہ کے بُرے اور زِناکار لوگ نِشان طلب کرتے ہیں مگر یو ناہ کے نِشان کے سِوا کوئی اَور نِشان اُن کونہ دِیا جائے گا اور وہ اُن کوچھوڑ کر چلا گیا۔
  • اور شاگِرد پار جاتے وقت روٹی ساتھ لینا بُھول گئے تھے۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا خبردارفرِیسِیوں اور صدُوقیوں کے خمِیر سے ہوشیار رہنا۔
  • وہ آپس میں چرچا کرنے لگے کہ ہم روٹی نہیں لائے۔
  • یِسُو ع نے یہ معلُوم کر کے کہا اَے کم اِعتقادو تُم آپس میں کیوں چرچا کرتے ہو کہ ہمارے پاس روٹی نہیں؟۔
  • کیا اب تک نہیں سمجھتے اور اُن پانچ ہزار آدمِیوں کی پانچ روٹِیاں تُم کو یاد نہیں اور نہ یہ کہ کِتنی ٹوکرِیاں اُٹھائِیں؟۔
  • اور نہ اُن چار ہزار آدمِیوں کی سات روٹِیاں اور نہ یہ کہ کِتنے ٹوکرے اُٹھائے؟۔
  • کیا وجہ ہے کہ تُم یہ نہیں سمجھتے کہ مَیں نے تُم سے روٹی کی بابت نہیں کہا؟ فرِیسِیوں اور صدُوقیوں کے خمِیرسے خبردار رہو۔
  • تب اُن کی سمجھ میں آیا کہ اُس نے روٹی کے خمِیر سے نہیں بلکہ فرِیسِیوں اورصدُوقیوں کی تعلِیم سے خبردار رہنے کو کہا تھا۔
  • جب یِسُو ع قَیصر یہ فِلپَّی کے عِلاقہ میں آیا تو اُس نے اپنے شاگِردوں سے یہ پُوچھا کہ لوگ اِبنِ آدم کو کیا کہتے ہیں؟۔
  • اُنہوں نے کہا بعض یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا کہتے ہیں بعض ایلیّا ہ بعض یِرمیا ہ یا نبِیوں میں سے کوئی۔
  • اُس نے اُن سے کہا مگر تُم مُجھے کیا کہتے ہو ؟۔
  • شِمعُو ن پطر س نے جواب میں کہا تُو زِندہ خُدا کا بیٹا مسِیح ہے۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا مُبارک ہے تُو شمعُو ن بریو ناہ کیونکہ یہ بات گوشت اور خُون نے نہیں بلکہ میرے باپ نے جو آسمان پر ہے تُجھ پر ظاہِر کی ہے۔
  • اور مَیں بھی تُجھ سے کہتا ہُوں کہ تُو پطر س ہے اور مَیں اِس پتّھرپر اپنی کلِیسیا بناؤں گا اور عالَمِ ارواح کے دروازے اُس پر غالِب نہ آئیں گے۔
  • مَیں آسمان کی بادشاہی کی کُنجِیاں تُجھے دوں گااور جو کُچھ تُو زمِین پر باندھے گا وہ آسمان بندھے گا اور جو کُچھ تُو زمِین پر کھولے گا وہ آسمان پر کُھلے گا۔
  • اُس وقت اُس نے شاگِردوں کو حُکم دِیا کہ کِسی کو نہ بتانا کہ مَیں مسِیح ہُوں۔
  • اُس وقت سے یِسُو ع اپنے شاگِردوں پر ظاہِر کرنے لگا کہ اُسے ضرُور ہے کہ یرُوشلیم کو جائے اور بُزُرگوں اور سردار کاہِنوں اور فقِیہوں کی طرف سے بُہت دُکھ اُٹھائے اور قتل کِیا جائے اور تِیسرے دِن جی اُٹھے۔
  • اِس پر پطر س اُس کو الگ لے جا کر ملامت کرنے لگا کہ اَے خُداوند خُدا نہ کرے ۔ یہ تُجھ پر ہرگِز نہیں آنے کا۔
  • اُس نے پِھر کر پطر س سے کہا اَے شَیطان میرے سامنے سے دُور ہو ۔ تُو میرے لِئے ٹھوکر کا باعِث ہے کیونکہ تُو خُدا کی باتوں کا نہیں بلکہ آدمِیوں کی باتوں کا خیال رکھتا ہے۔
  • اُس وقت یِسُو ع نے اپنے شاگِردوں سے کہا کہ اگر کوئی میرے پِیچھے آنا چاہے تو اپنی خُودی کا اِنکار کرے اور اپنی صلِیب اُٹھائے اور میرے پِیچھے ہو لے۔
  • کیونکہ جو کوئی اپنی جان بچانا چاہے اُسے کھوئے گا اورجو کوئی میری خاطِر اپنی جان کھوئے گا اُسے پائے گا۔
  • اور اگر آدمی ساری دُنیا حاصِل کرے اور اپنی جان کا نُقصان اُٹھائے تو اُسے کیا فائِدہ ہو گا؟ یا آدمی اپنی جان کے بدلے کیا دے گا؟۔
  • کیونکہ اِبنِ آدم اپنے باپ کے جلال میں اپنے فرِشتوں کے ساتھ آئے گا ۔ اُس وقت ہر ایک کو اُس کے کاموں کے مُطابِق بدلہ دے گا۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو یہاں کھڑے ہیں اُن میں سے بعض اَیسے ہیں کہ جب تک اِبنِ آدم کو اُس کی بادشاہی میں آتے ہُوئے نہ دیکھ لیں گے مَوت کا مزہ ہرگِز نہ چکھّیں گے۔
  • چھ دِن کے بعد یِسُو ع نے پطر س اور یعقُو ب اور اُس کے بھائی یُوحنّا کو ہمراہ لِیا اور اُنہیں ایک اُونچے پہاڑ پر الگ لے گیا۔
  • اور اُن کے سامنے اُس کی صُورت بدل گئی اور اُس کا چِہرہ سُورج کی مانِند چمکا اور اُس کی پوشاک نُور کی مانِند سفید ہو گئی۔
  • اور دیکھو مُوسیٰ اور ایلیّا ہ اُس کے ساتھ باتیں کرتے ہُوئے اُنہیں دِکھائی دِئے۔
  • پطرس نے یِسُو ع سے کہا اَے خُداوند ہمارا یہاں رہنا اچّھا ہے ۔ مرضی ہو تو مَیں یہاں تِین ڈیرے بناؤں ۔ ایک تیرے لِئے ۔ ایک مُوسیٰ کے لِئے اور ایک ایلیّا ہ کے لِئے۔
  • وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ دیکھو ایک نُورانی بادل نے اُن پر سایہ کر لِیا اور اُس بادل میں سے آواز آئی کہ یہ میرا پیارا بیٹا ہے جِس سے مَیں خُوش ہُوں اِس کی سُنو۔
  • شاگِرد یہ سُن کر مُنہ کے بَل گِرے اور بُہت ڈر گئے۔
  • یِسُو ع نے پاس آ کر اُنہیں چُھؤا اور کہا اُٹھو ۔ ڈرو مت۔
  • جب اُنہوں نے اپنی آنکھیں اُٹھائِیں تو یِسُو ع کے سِوا اَور کِسی کو نہ دیکھا۔
  • جب وہ پہاڑ سے اُتر رہے تھے تو یِسُو ع نے اُنہیں یہ حُکم دِیا کہ جب تک اِبنِ آدم مُردوں میں سے نہ جی اُٹھے جو کُچھ تُم نے دیکھا ہے کِسی سے اُس کا ذِکر نہ کرنا۔
  • شاگِردوں نے اُس سے پُوچھا کہ پِھر فقِیہہ کیوں کہتے ہیں کہ ایلیّا ہ کا پہلے آنا ضرُور ہے؟۔
  • اُس نے جواب میں کہا ایلیّا ہ البتّہ آئے گااور سب کُچھ بحال کرے گا۔
  • لیکن مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ ایلیّاہ تو آ چُکا اور اُنہوں نے اُسے نہیں پہچانا بلکہ جو چاہا اُس کے ساتھ کِیا ۔ اِسی طرح اِبنِ آدم بھی اُن کے ہاتھ سے دُکھ اُٹھائے گا۔
  • تب شاگِرد سمجھ گئے کہ اُس نے اُن سے یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے کی بابت کہا ہے۔
  • اور جب وہ بِھیڑ کے پاس پُہنچے تو ایک آدمی اُس کے پاس آیا اور اُس کے آگے گُھٹنے ٹیک کر کہنے لگا۔
  • اَے خُداوند میرے بیٹے پر رحم کر کیونکہ اُس کو مِرگی آتی ہے اور وہ بُہت دُکھ اُٹھاتا ہے ۔ اِس لِئے کہ اکثر آگ اور پانی میں گِر پڑتا ہے۔
  • اور مَیں اُس کو تیرے شاگِردوں کے پاس لایا تھا مگر وہ اُسے اچّھا نہ کر سکے۔
  • یِسُو ع نے جواب میں کہا اَے بے اِعتقاد اور کجرَو نسل میں کب تک تُمہارے ساتھ رہُوں گا؟ کب تک تُمہاری برداشت کرُوں گا؟ اُسے یہاں میرے پاس لاؤ۔
  • یِسُوع نے اُسے جِھڑکا اور بدرُوح اُس سے نِکل گئی اور وہ لڑکا اُسی گھڑی اچّھا ہو گیا۔
  • تب شاگِردوں نے یِسُو ع کے پاس آ کر خَلوت میں کہا ہم اِس کو کیوں نہ نِکال سکے؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا اپنے اِیمان کی کمی کے سبب سے کیونکہ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر تُم میں رائی کے دانے کے برابر بھی اِیمان ہو گا تو اِس پہاڑ سے کہہ سکو گے کہ یہاں سے سِرک کر وہاں چلا جا اور وہ چلا جائے گا اور کوئی بات تُمہارے لِئے نامُمکِن نہ ہو گی۔
  • (لیکن یہ قِسم دُعا کے سِوا اَور کِسی طرح نہیں نِکل سکتی)۔
  • اور جب وہ گلِیل میں ٹھہرے ہُوئے تھے یِسُو ع نے اُن سے کہا اِبنِ آدم آدمِیوں کے حوالہ کِیا جائے گا۔
  • اور وہ اُسے قتل کریں گے اور وہ تِیسرے دِن زِندہ کِیاجائے گا ۔ اِس پر وہ بُہت ہی غمگِین ہُوئے۔
  • اور جب کَفر نحُو م میں آئے تو نِیم مِثقال لینے والوں نے پطر س کے پاس آ کر کہا کیا تُمہارا اُستاد نِیم مِثقال نہیں دیتا؟۔
  • اُس نے کہا ہاں دیتا ہے اور جب وہ گھر میں آیا تو یِسُو ع نے اُس کے بولنے سے پہلے ہی کہا اَے شمعُو ن تُو کیا سمجھتا ہے؟ دُنیا کے بادشاہ کِن سے محصُول یا جِزیہ لیتے ہیں؟ اپنے بیٹوں سے یا غَیروں سے؟۔
  • جب اُس نے کہا غَیروں سے تو یِسُو ع نے اُس سے کہا پس بیٹے بَری ہُوئے۔
  • لیکن مبادا ہم اُن کے لِئے ٹھوکر کا باعِث ہوں تُو جِھیل پر جا کر بنسی ڈال اور جو مچھلی پہلے نِکلے اُسے لے اور جب تُو اُس کا مُنہ کھولے گا تو ایک مِثقال پائے گا ۔ وہ لے کر میرے اور اپنے لِئے اُنہیں دے۔
  • اُس وقت شاگِرد یِسُو ع کے پاس آ کر کہنے لگے پس آسمان کی بادشاہی میں بڑا کَون ہے؟۔
  • اُس نے ایک بچّے کو پاس بُلا کر اُسے اُن کے بِیچ میں کھڑا کِیا۔
  • اور کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر تُم توبہ نہ کرو اور بچّوں کی مانِند نہ بنو تو آسمان کی بادشاہی میں ہرگِز داخِل نہ ہو گے۔
  • پس جو کوئی اپنے آپ کو اِس بچّے کی مانِند چھوٹا بنائے گاوُہی آسمان کی بادشاہی میں بڑا ہو گا۔
  • اور جو کوئی اَیسے بچّے کو میرے نام پر قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے۔
  • لیکن جو کوئی اِن چھوٹوں میں سے جو مُجھ پر اِیمان لائے ہیں کِسی کو ٹھوکر کِھلاتا ہے اُس کے لِئے یہ بِہتر ہے کہ بڑی چکّی کا پاٹ اُس کے گلے میں لٹکایا جائے اور وہ گہرے سمُندر میں ڈبو دِیا جائے۔
  • ٹھوکروں کے سبب سے دُنیا پر افسوس ہے کیونکہ ٹھوکروں کاہونا ضرُور ہے لیکن اُس آدمی پر افسوس ہے جِس کے باعِث سے ٹھوکر لگے۔
  • پس اگر تیرا ہاتھ یا تیرا پاؤں تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُسے کاٹ کر اپنے پاس سے پَھینک دے۔ ٹُنڈا یا لنگڑا ہو کر زِندگی میں داخِل ہونا تیرے لِئے اِس سے بِہتر ہے کہ دو ہاتھ یا دو پاؤں رکھتا ہُؤا تُو ہمیشہ کی آگ میں ڈالا جائے۔
  • اور اگر تیری آنکھ تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُسے نِکال کر اپنے پاس سے پَھینک دے ۔ کانا ہو کر زِندگی میں داخِل ہونا تیرے لِئے اِس سے بِہتر ہے کہ دو آنکھیں رکھتا ہُؤا تُو آتشِ جہنّم میں ڈالا جائے۔
  • خبردار اِن چھوٹوں میں سے کِسی کو ناچِیز نہ جانناکیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ آسمان پر اُن کے فرِشتے میرے آسمانی باپ کا مُنہ ہر وقت دیکھتے ہیں۔
  • (کیونکہ اِبنِ آدم کھوئے ہُوؤں کو ڈُھونڈنے اور نجات دینے آیا ہے)۔
  • تُم کیا سمجھتے ہو؟ اگر کِسی آدمی کی سَو بھیڑیں ہوں اور اُن میں سے ایک بھٹک جائے تو کیا وہ ننانوے کو چھوڑ کر اور پہاڑوں پر جا کر اُس بھٹکی ہُوئی کو نہ ڈُھونڈے گا؟۔
  • اور اگر اَیسا ہو کہ اُسے پائے تو مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اُن ننانوے کی نِسبت جو بھٹکی نہیں اِس بھیڑ کی زِیادہ خُوشی کرے گا۔
  • اِسی طرح تُمہارا آسمانی باپ یہ نہیں چاہتا کہ اِن چھوٹوں میں سے ایک بھی ہلاک ہو۔
  • اگر تیرا بھائی تیرا گُناہ کرے تو جا اور خَلوت میں بات چِیت کر کے اُسے سمجھا ۔ اگر وہ تیری سُنے تو تُو نے اپنے بھائی کو پا لِیا۔
  • اور اگر نہ سُنے تو ایک دو آدمِیوں کو اپنے ساتھ لے جا تاکہ ہر ایک بات دو تِین گواہوں کی زُبان سے ثابِت ہو جائے۔
  • اگر وہ اُن کی سُننے سے بھی اِنکار کرے تو کلِیسیا سے کہہ اور اگر کلِیسیا کی سُننے سے بھی اِنکار کرے تو تُو اُسے غَیر قَوم والے اور محصُول لینے والے کے برابر جان۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو کُچھ تُم زمِین پر باندھو گے وہ آسمان پر بندھے گااور جو کُچھ تُم زمِین پر کھولو گے وہ آسمان پر کُھلے گا۔
  • پِھر مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اگر تُم میں سے دو شخص زمِین پر کِسی بات کے لِئے جِسے وہ چاہتے ہوں اِتفاق کریں تو وہ میرے باپ کی طرف سے جو آسمان پر ہے اُن کے لِئے ہو جائے گی۔
  • کیونکہ جہاں دو یا تِین میرے نام پر اِکٹّھے ہیں وہاں مَیں اُن کے بِیچ میں ہُوں۔
  • اُس وقت پطر س نے پاس آ کر اُس سے کہا اَے خُداوند اگر میرا بھائی میرا گُناہ کرتا رہے تو مَیں کِتنی دفعہ اُسے مُعاف کرُوں؟ کیا سات بار تک؟۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا مَیں تُجھ سے یہ نہیں کہتا کہ سات بار بلکہ سات دفعہ کے ستّر بار تک۔
  • پس آسمان کی بادشاہی اُس بادشاہ کی مانِند ہے جِس نے اپنے نَوکروں سے حِساب لینا چاہا۔
  • اور جب حِساب لینے لگا تو اُس کے سامنے ایک قرض دار حاضِرکِیا گیا جِس پر اُس کے دس ہزار توڑے آتے تھے۔
  • مگر چُونکہ اُس کے پاس ادا کرنے کو کُچھ نہ تھا اِس لِئے اُس کے مالِک نے حُکم دِیا کہ یہ اور اِس کی بِیوی بچّے اور جو کُچھ اِس کاہے سب بیچا جائے اور قرض وُصُول کر لِیا جائے۔
  • پس نَوکر نے گِر کر اُسے سِجدہ کیا اور کہا اَے خُداوند مُجھے مُہلت دے ۔ مَیں تیرا سارا قرض ادا کرُوں گا۔
  • اُس نَوکر کے مالِک نے ترس کھا کر اُسے چھوڑ دِیا اور اُس کاقرض بخش دِیا۔
  • جب وہ نَوکر باہر نِکلا تو اُس کے ہم خِدمتوں میں سے ایک اُس کومِلا جِس پر اُس کے سَو دِینار آتے تھے۔اُس نے اُس کو پکڑ کر اُس کاگلا گھونٹا اور کہا جو میرا آتا ہے ادا کر دے۔
  • پس اُس کے ہم خِدمت نے اُس کے سامنے گِر کر اُس کی مِنّت کی اور کہا مُجھے مُہلت دے ۔مَیں تُجھے ادا کر دُوں گا۔
  • اُس نے نہ مانا بلکہ جا کر اُسے قَیدخانہ میں ڈال دِیا کہ جب تک قرض ادا نہ کر دے قَید رہے۔
  • پس اُس کے ہم خِدمت یہ حال دیکھ کر بُہت غمگِین ہُوئے اور آ کر اپنے مالِک کو سب کُچھ جو ہُؤا تھا سُنا دِیا۔
  • اِس پر اُس کے مالِک نے اُس کوپاس بُلا کر اُس سے کہااَے شرِیر نَوکر!مَیں نے وہ سارا قرض تُجھے اِس لِئے بخش دِیا کہ تُو نے میری مِنّت کی تھی۔
  • کیا تُجھے لازِم نہ تھا کہ جَیسا مَیں نے تُجھ پر رحم کِیا تُو بھی اپنے ہم خِدمت پر رحم کرتا؟۔
  • اور اُس کے مالِک نے خفا ہو کر اُس کوجلاّدوں کے حوالہ کِیا کہ جب تک تمام قرض ادا نہ کر دے قَید رہے۔
  • میرا آسمانی باپ بھی تُمہارے ساتھ اِسی طرح کرے گااگر تُم میں سے ہر ایک اپنے بھائی کو دِل سے مُعاف نہ کرے۔
  • جب یِسُو ع یہ باتیں ختم کر چُکا تو اَیسا ہُؤا کہ گلِیل سے روانہ ہو کر یَردن کے پار یہُودیہ کی سرحدّ وں میں آیا۔
  • اور ایک بڑی بِھیڑ اُس کے پِیچھے ہو لی اور اُس نے اُنہیں وہاں اچّھا کِیا۔
  • اور فرِیسی اُسے آزمانے کو اُس کے پاس آئے اور کہنے لگے کیا ہر ایک سبب سے اپنی بِیوی کو چھوڑ دینا روا ہے؟۔
  • اُس نے جواب میں کہا کیا تُم نے نہیں پڑھا کہ جِس نے اُنہیں بنایا اُس نے اِبتدا ہی سے اُنہیں مَرد اور عَورت بنا کر کہا کہ۔
  • اِس سبب سے مَرد باپ سے اور ماں سے جُدا ہو کر اپنی بِیوی کے ساتھ رہے گااور وہ دونوں ایک جِسم ہوں گے؟۔
  • پس وہ دو نہیں بلکہ ایک جِسم ہیں ۔ اِس لِئے جِسے خُدا نے جوڑا ہے اُسے آدمی جُدا نہ کرے۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا پِھر مُوسیٰ نے کیوں حُکم دِیا ہے کہ طلاق نامہ دے کرچھوڑ دی جائے؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا کہ مُوسیٰ نے تُمہاری سخت دِلی کے سبب سے تُم کو اپنی بِیوِیوں کو چھوڑ دینے کی اِجازت دی مگر اِبتدا سے اَیسا نہ تھا۔
  • اور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو کوئی اپنی بِیوی کو حرامکاری کے سِوا کِسی اَور سبب سے چھوڑ دے اور دُوسری سے بیاہ کرے وہ زِنا کرتا ہے اور جو کوئی چھوڑی ہُوئی سے بیاہ کر لے وہ بھی زِنا کرتا ہے۔
  • شاگِردوں نے اُس سے کہا کہ اگر مَرد کا بِیوی کے ساتھ اَیسا ہی حال ہے تو بیاہ کرنا ہی اچّھانہیں۔
  • اُس نے اُن سے کہا کہ سب اِس بات کو قبُول نہیں کر سکتے مگر وُہی جِن کو یہ قُدرت دی گئی ہے۔
  • کیونکہ بعض خوجے اَیسے ہیں جو ماں کے پیٹ ہی سے اَیسے پَیدا ہُوئے اور بعض خوجے اَیسے ہیں جِن کو آدمِیوں نے خوجہ بنایا اور بعض خوجے اَیسے ہیں جِنہوں نے آسمان کی بادشاہی کے لِئے اپنے آپ کو خوجہ بنایا ۔ جو قبُول کر سکتا ہے وہ قبُول کرے۔
  • اُس وقت لوگ بچّوں کو اُس کے پاس لائے تاکہ وہ اُن پر ہاتھ رکھّے اور دُعا دے مگر شاگِردوں نے ا ُنہیں جِھڑکا۔
  • لیکن یِسُو ع نے کہا بچّوں کو میرے پاس آنے دو اور اُنہیں منع نہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی اَیسوں ہی کی ہے۔
  • اور وہ اُن پر ہاتھ رکھ کر وہاں سے چلا گیا۔
  • اور دیکھو ایک شخص نے پاس آکر اُس سے کہا اَے اُستاد مَیں کَون سی نیکی کرُوں تاکہ ہمیشہ کی زِندگی پاؤں؟۔
  • اُس نے اُس سے کہا کہ تُو مُجھ سے نیکی کی بابت کیوں پُوچھتا ہے؟ نیک تو ایک ہی ہے لیکن اگر تُو زِندگی میں داخِل ہونا چاہتا ہے تو حُکموں پر عمل کر۔
  • اُس نے اُس سے کہا کَون سے حُکموں پر؟ یِسُو ع نے کہا یہ کہ خُون نہ کر ۔ زِنا نہ کر۔ چوری نہ کر۔ جُھوٹی گواہی نہ دے۔
  • اپنے باپ کی اور ماں کی عِزّت کر اور اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھ۔
  • اُس جوان نے اُس سے کہا کہ مَیں نے اِن سب پر عمل کِیا ہے ۔ اب مُجھ میں کس بات کی کمی ہے؟۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا اگر تُو کامِل ہونا چاہتا ہے تو جا اپنا مال و اسباب بیچ کر غرِیبوں کو دے ۔ تُجھے آسمان پر خزانہ مِلے گا اور آکر میرے پِیچھے ہو لے۔
  • مگر وہ جوان یہ بات سُن کر غمگِین ہو کر چلا گیا کیونکہ بڑا مالدار تھا۔
  • اور یِسُو ع نے اپنے شاگِردوں سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ دَولتمند کا آسمان کی بادشاہی میں داخِل ہونا مُشکِل ہے۔
  • اور پِھر تُم سے کہتا ہُوں کہ اُونٹ کا سُوئی کے ناکے میں سے نِکل جانا اِس سے آسان ہے کہ دَولتمند خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہو۔
  • شاگِرد یہ سُن کر بُہت ہی حَیران ہُوئے اور کہنے لگے کہ پِھر کَون نجات پا سکتا ہے؟۔
  • یِسُو ع نے اُن کی طرف دیکھ کر کہا کہ یہ آدمِیوں سے تو نہیں ہو سکتا لیکن خُدا سے سب کُچھ ہو سکتا ہے۔
  • اِس پر پطر س نے جواب میں اُس سے کہا دیکھ ہم تو سب کُچھ چھوڑ کر تیرے پِیچھے ہو لِئے ہیں ۔ پس ہم کو کیا مِلے گا ؟۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب اِبنِ آدم نئی پَیدایش میں اپنے جلال کے تخت پر بَیٹھے گا تو تُم بھی جو میرے پِیچھے ہو لِئے ہو بارہ تختوں پر بَیٹھ کر اِسرا ئیل کے بارہ قبِیلوں کا اِنصاف کرو گے۔
  • اور جِس کِسی نے گھروں یا بھائِیوں یا بہنوں یا باپ یا ماں یا بچّوں یا کھیتوں کو میرے نام کی خاطِر چھوڑ دِیا ہے اُس کو سَو گُنا مِلے گا اور ہمیشہ کی زِندگی کا وارِث ہو گا۔
  • لیکن بُہت سے اوّل آخِر ہو جائیں گے اور آخِر اوّل۔
  • کیونکہ آسمان کی بادشاہی اُس گھر کے مالِک کی مانِند ہے جو سویرے نِکلا تاکہ اپنے تاکِستان میں مزدُور لگائے۔
  • اور اُس نے مزدُوروں سے ایک دِینار روز ٹھہرا کر اُنہیں اپنے تاکِستان میں بھیج دِیا۔
  • پِھر پہر دِن چڑھے کے قرِیب نِکل کر اُس نے اَوروں کو بازار میں بیکار کھڑے دیکھا۔
  • اور اُن سے کہا تُم بھی تاکِستان میں چلے جاؤ ۔ جو واجِب ہے تُم کو دُوں گا۔ پس وہ چلے گئے۔
  • پِھراُس نے دوپہر اور تِیسرے پہر کے قرِیب نِکل کر وَیسا ہی کِیا۔
  • اور کوئی ایک گھنٹہ دِن رہے پِھر نِکل کر اَوروں کو کھڑے پایا اور اُن سے کہا تُم کیوں یہاں تمام دِن بیکار کھڑے رہے؟۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا اِس لِئے کہ کِسی نے ہم کو مزدُوری پر نہیں لگایا ۔ اُس نے اُن سے کہا تُم بھی تاکِستان میں چلے جاؤ۔
  • جب شام ہُوئی تو تاکِستان کے مالِک نے اپنے کارِندہ سے کہا کہ مزدُوروں کو بُلا اور پچھلوں سے لے کر پہلوں تک اُن کی مزدُوری دے دے۔
  • جب وہ آئے جو گھنٹہ بھر دِن رہے لگائے گئے تھے تو اُن کو ایک ایک دِینار مِلا۔
  • جب پہلے مزدُور آئے تو اُنہوں نے یہ سمجھا کہ ہم کوزِیادہ مِلے گا اور اُن کوبھی ایک ہی ایک دِینار مِلا۔
  • جب مِلا تو گھر کے مالِک سے یہ کہہ کر شِکایت کرنے لگے کہ۔
  • اِن پچھلوں نے ایک ہی گھنٹہ کام کِیا ہے اور تُو نے اِن کو ہمارے برابر کر دِیا جِنہوں نے دِن بھر کا بوجھ اُٹھایا اور سخت دُھوپ سہی۔
  • اُس نے جواب دے کر اُن میں سے ایک سے کہا مِیاں میں تیرے ساتھ بے اِنصافی نہیں کرتا۔ کیا تیرا مُجھ سے ایک دِینار نہیں ٹھہرا تھا؟۔
  • جو تیرا ہے اُٹھا لے اور چلا جا ۔ میری مرضی یہ ہے کہ جِتنا تُجھے دیتا ہُوں اِس پِچھلے کو بھی اُتنا ہی دُوں۔
  • کیا مُجھے روا نہیں کہ اپنے مال سے جو چاہُوں سو کرُوں؟ یا تُو اِس لِئے کہ مَیں نیک ہُوں بُری نظر سے دیکھتا ہے؟۔
  • اِسی طرح آخِر اوّل ہو جائیں گے اور اوّل آخِر۔
  • اوریروشلِیم جاتے ہُوئے یِسُو ع بارہ شاگِردوں کو الگ لے گیا اور راہ میں اُن سے کہا۔
  • دیکھو ہم یروشلِیم کو جاتے ہیں اور اِبنِ آدم سردار کاہِنوں اور فقِیہوں کے حوالہ کِیا جائے گا اور وہ اُس کے قتل کا حُکم دیں گے۔
  • اور اُسے غَیر قَوموں کے حوالہ کریں گے تاکہ وہ اُسے ٹھٹّھوں میں اُڑائیں اور کوڑے ماریں اور مصلُوب کریں اور وہ تِیسرے دِن زِندہ کِیا جائے گا۔
  • اُس وقت زبد ی کے بیٹوں کی ماں نے اپنے بیٹوں کے ساتھ اُس کے سامنے آ کر سِجدہ کِیا اور اُس سے کُچھ عرض کرنے لگی۔
  • اُس نے اُس سے کہا کہ تُو کیا چاہتی ہے؟ اُس نے اُس سے کہا فرما کہ یہ میرے دونوں بیٹے تیری بادشاہی میں تیری دہنی اور بائیں طرف بَیٹھیں۔
  • یِسُو ع نے جواب میں کہا تُم نہیں جانتے کہ کیا مانگتے ہو ۔ جو پِیالہ مَیں پِینے کو ہُوں کیا تُم پی سکتے ہو؟ اُنہوں نے اُس سے کہا پی سکتے ہیں۔
  • اُس نے اُن سے کہا میرا پِیالہ تو پِیو گے لیکن اپنے دہنے بائیں کِسی کو بِٹھانا میرا کام نہیں مگر جِن کے لِئے میرے باپ کی طرف سے تیّار کِیا گیا اُن ہی کے لِئے ہے۔
  • اور جب دسوں نے یہ سُنا تو اُن دونوں بھائِیوں سے خفا ہُوئے۔
  • مگر یِسُو ع نے اُنہیں پاس بُلا کر کہا تُم جانتے ہو کہ غَیر قَوموں کے سردار اُن پر حُکم چلاتے اور امِیراُن پر اِختیار جتاتے ہیں۔
  • تُم میں اَیسا نہ ہو گا بلکہ جو تُم میں بڑا ہونا چاہے وہ تُمہارا خادِم بنے۔
  • اور جو تُم میں اوّل ہونا چاہے وہ تُمہارا غُلام بنے۔
  • چُنانچہ اِبنِ آدم اِس لِئے نہیں آیا کہ خِدمت لے بلکہ اِس لِئے کہ خِدمت کرے اور اپنی جان بُہتیروں کے بدلے فِدیہ میں دے۔
  • اور جب وہ یرِیحو سے نِکل رہے تھے ایک بڑی بِھیڑ اُس کے پِیچھے ہو لی۔
  • اور دیکھو دو اندھوں نے جو راہ کے کنارے بَیٹھے تھے یہ سُن کر کہ یِسُو ع جا رہا ہے چِلاّ کر کہا اَے خُداوند اِبنِ داؤُد ہم پر رحم کر۔
  • لوگوں نے اُنہیں ڈانٹا کہ چُپ رہیں لیکن وہ اَور بھی چِلاّ کر کہنے لگے اَے خُداوند اِبنِ داؤُد ہم پر رحم کر۔
  • یِسُو ع نے کھڑے ہو کر اُنہیں بُلایا اور کہا تُم کیا چاہتے ہو کہ مَیں تُمہارے لِئے کرُوں؟۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا اَے خُداوند یہ کہ ہماری آنکھیں کُھل جائیں۔
  • یِسُو ع کو ترس آیا اور اُس نے اُن کی آنکھوں کو چُھؤا اور وہ فوراً بِینا ہو گئے اور اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔
  • اور جب وہ یروشلِیم کے نزدِیک پُہنچے اورزَیتُون کے پہاڑ پربیت فگے کے پاس آئے تو یِسُو ع نے دو شاگِردوں کو یہ کہہ کر بھیجا کہ۔
  • اپنے سامنے کے گاؤں میں جاؤ ۔ وہاں پُہنچتے ہی ایک گدھی بندھی ہُوئی اور اُس کے ساتھ بچّہ پاؤ گے اُنہیں کھول کر میرے پاس لے آؤ۔
  • اور اگر کوئی تُم سے کُچھ کہے تو کہنا کہ خُداوند کو اِن کی ضرُورت ہے ۔ وہ فی الفَور اُنہیں بھیج دے گا۔
  • یہ اِس لِئے ہُؤا کہ جو نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہو کہ۔
  • صِیُّو ن کی بیٹی سے کہو کہ دیکھ تیرا بادشاہ تیرے پاس آتا ہے ۔ وہ حلِیم ہے اور گدھے پر سوارہے بلکہ لادُو کے بچّے پر۔
  • پس شاگِردوں نے جا کر جَیسا یِسُو ع نے اُن کوحُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔
  • اور گدھی اور بچّے کو لا کر اپنے کپڑے اُن پر ڈالے اور وہ اُن پر بَیٹھ گیا۔
  • اور بِھیڑ میں کے اکثر لوگوں نے اپنے کپڑے راستہ میں بِچھائے اور اَوروں نے درختوں سے ڈالِیاں کاٹ کر راہ میں پَھیلائِیں۔
  • اور بِھیڑ جو اُس کے آگے آگے جاتی اور پِیچھے پِیچھے چلی آتی تھی پُکار پُکار کر کہتی تھی اِبنِ داؤُد کو ہوشعنا ۔ مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام پر آتا ہے ۔ عالَمِ بالا پر ہوشعنا۔
  • اور جب وہ یروشلِیم میں داخِل ہُؤا تو سارے شہر میں ہل چل پڑ گئی اور لوگ کہنے لگے یہ کَون ہے؟۔
  • بِھیڑ کے لوگوں نے کہا یہ گلِیل کے ناصرۃ کا نبی یِسُو ع ہے۔
  • اور یِسُو ع نے خُدا کی ہَیکل میں داخِل ہو کر اُن سب کو نِکال دِیا جو ہَیکل میں خرِید و فروخت کر رہے تھے اور صرّافوں کے تختے اور کبُوتر فروشوں کی چَوکیاں اُلٹ دِیں۔
  • اور اُن سے کہا لِکھا ہے کہ میرا گھر دُعا کا گھر کہلائے گا مگر تُم اُسے ڈاکُوؤں کی کھوہ بناتے ہو۔
  • اور اندھے اور لنگڑے ہَیکل میں اُس کے پاس آئے اور اُس نے اُنہیں اچّھا کِیا۔
  • لیکن جب سردار کاہِنوں اور فقِیہوں نے اُن عجِیب کاموں کو جو اُس نے کِئے اور لڑکوں کو ہَیکل میں اِبنِ داؤُد کو ہوشعنا پُکارتے دیکھا تو خفا ہو کر اُس سے کہنے لگے۔
  • تُو سُنتا ہے کہ یہ کیا کہتے ہیں؟ یِسُو ع نے اُن سے کہا ہاں ۔ کیا تُم نے یہ کبھی نہیں پڑھا کہ بچّوں اور شِیر خواروں کے مُنہ سے تُو نے حمد کو کامِل کرایا؟۔
  • اور وہ اُنہیں چھوڑ کر شہر سے باہر بَیت عَنِّیا ہ میں گیا اور رات کو وہِیں رہا۔
  • اور جب صُبح کو پِھر شہر کو جا رہا تھا اُسے بھوک لگی۔
  • اور راہ کے کنارے انجِیرکا ایک درخت دیکھ کر اُس کے پاس گیا اور پتّوں کے سِوا اُس میں کُچھ نہ پا کر اُس سے کہا کہ آیندہ تُجھ میں کبھی پَھل نہ لگے اور انجِیرکا درخت اُسی دم سُوکھ گیا۔
  • شاگِردوں نے یہ دیکھ کر تعجُّب کِیا اور کہا یہ انجِیرکا درخت کیونکر ایک دم میں سُوکھ گیا!۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر اِیمان رکھّو اور شک نہ کرو تو نہ صِرف وُہی کرو گے جو انجِیرکے درخت کے ساتھ ہُؤا بلکہ اگر اِس پہاڑ سے بھی کہو گے کہ تُو اُکھڑ جا اور سمُندر میں جا پڑ تو یُوں ہی ہو جائے گا۔
  • اور جو کُچھ دُعا میں اِیمان کے ساتھ مانگو گے وہ سب تُم کو مِلے گا۔
  • اور جب وہ ہَیکل میں آ کر تعلِیم دے رہا تھا تو سردار کاہِنوں اور قَوم کے بُزُرگوں نے اُس کے پاس آ کر کہا تُو اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہے؟ اور یہ اِختیار تُجھے کِس نے دِیا ہے؟۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا مَیں بھی تُم سے ایک بات پُوچھتا ہُوں ۔ اگر وہ مُجھے بتاؤ گے تو مَیں بھی تُم کو بتاؤں گاکہ اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہُوں۔
  • یُوحنّا کا بپتِسمہ کہاں سے تھا؟ آسمان کی طرف سے یا اِنسان کی طرف سے؟ وہ آپس میں کہنے لگے کہ اگر ہم کہیں آسمان کی طرف سے تو وہ ہم سے کہے گا پِھر تُم نے کیوں اُس کا یقِین نہ کِیا؟۔
  • اور اگر کہیں اِنسان کی طرف سے تو ہم عوام سے ڈرتے ہیں کیونکہ سب یُوحنّا کو نبی جانتے ہیں۔
  • پس اُنہوں نے جواب میں یِسُو ع سے کہا ہم نہیں جانتے۔ اُس نے بھی اُن سے کہا مَیں بھی تُم کو نہیں بتاتا کہ اِن باتوں کو کِس اِختیار سے کرتا ہُوں۔
  • تُم کیا سمجھتے ہو؟ ایک آدمی کے دو بیٹے تھے ۔ اُس نے پہلے کے پاس جا کر کہا بیٹا جا آج تاکِستان میں کام کر۔
  • اُس نے جواب میں کہا مَیں نہیں جاؤں گامگر پِیچھے پچھتا کر گیا۔
  • پِھردُوسرے کے پاس جا کر اُس نے اِسی طرح کہا ۔ اُس نے جواب دِیا اچّھا جناب ۔ مگر گیا نہیں۔
  • اِن دونوں میں سے کَون اپنے باپ کی مرضی بجا لایا؟ اُنہوں نے کہا پہلا ۔ یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ محصُول لینے والے اور کسبِیاں تُم سے پہلے خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہوتی ہیں۔
  • کیونکہ یُوحنّا راستبازی کے طرِیق پر تُمہارے پاس آیا اور تُم نے اُس کایقِین نہ کِیا مگر محصُول لینے والوں اور کسبِیوں نے اُس کایقِین کِیا اور تُم یہ دیکھ کر پِیچھے بھی نہ پچھتائے کہ اُس کا یقِین کر لیتے۔
  • ایک اَور تمثِیل سُنو ۔ ایک گھر کا مالِک تھا جِس نے تاکِستان لگایا اور اُس کی چاروں طرف اِحاطہ گھیرا اور اُس میں حَوض کھودا اور بُرج بنایا اور اُسے باغبانوں کو ٹھیکے پر دے کرپردیس چلا گیا۔
  • اور جب پَھل کا مَوسم قرِیب آیا تو اُس نے اپنے نَوکروں کو باغبانوں کے پاس اپنا پَھل لینے کو بھیجا۔
  • اور باغبانوں نے اُس کے نَوکروں کو پکڑ کر کِسی کو پِیٹا اور کِسی کو قتل کِیا اور کِسی کو سنگسار کِیا۔
  • پِھراُس نے اَور نَوکروں کو بھیجا جو پہلوں سے زِیادہ تھے اور اُنہوں نے اِن کے ساتھ بھی وُہی سلُوک کِیا۔
  • آخِر اُس نے اپنے بیٹے کو اُن کے پاس یہ کہہ کر بھیجا کہ وہ میرے بیٹے کا تو لِحاظ کریں گے۔
  • جب باغبانوں نے بیٹے کو دیکھا تو آپس میں کہا یِہی وارِث ہے ۔ آؤ اِسے قتل کر کے اِس کی مِیراث پر قبضہ کر لیں۔
  • اور اُسے پکڑ کر تاکِستان سے باہر نِکالا اور قتل کر دِیا۔
  • پس جب تاکِستان کا مالِک آئے گاتواُن باغبانوں کے ساتھ کیا کرے گا؟۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا اُن بدکاروں کو بُری طرح ہلاک کرے گااورباغ کا ٹھیکہ دُوسرے باغبانوں کو دے گا جو مَوسم پر اُس کو پَھل دیں۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا کیا تُم نے کِتابِ مُقدّس میں کبھی نہیں پڑھاکہ جِس پتّھر کو مِعماروں نے ردّ کِیا ۔ وُہی کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گیا۔ یہ خُداوند کی طرف سے ہُؤا اور ہماری نظر میں عجِیب ہے؟۔
  • اِس لِئے مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا کی بادشاہی تُم سے لے لی جائے گی اور اُس قَوم کو جو اُس کے پَھل لائے دے دی جائے گی۔
  • اور جو اِس پتّھرپر گِرے گاٹُکڑے ٹُکڑے ہو جائے گالیکن جِس پر وہ گِرے گااُسے پِیس ڈالے گا۔
  • اور جب سردار کاہِنوں اورفرِیسِیوں نے اُس کی تمثِیلیں سُنِیں تو سمجھ گئے کہ ہمارے حق میں کہتا ہے۔
  • اور وہ اُسے پکڑنے کی کوشِش میں تھے لیکن لوگوں سے ڈرتے تھے کیونکہ وہ اُسے نبی جانتے تھے۔
  • اور یِسُو ع پِھر اُن سے تمثِیلوں میں کہنے لگا کہ۔
  • آسمان کی بادشاہی اُس بادشاہ کی مانِند ہے جِس نے اپنے بیٹے کی شادی کی۔
  • اور اپنے نَوکروں کو بھیجا کہ بُلائے ہُوؤں کو شادی میں بُلا لائیں مگر اُنہوں نے آنا نہ چاہا۔
  • پِھر اُس نے اَور نَوکروں کو یہ کہہ کر بھیجا کہ بُلائے ہُوؤں سے کہو کہ دیکھو مَیں نے ضِیافت تیّار کر لی ہے ۔ میرے بَیل اور موٹے موٹے جانور ذبح ہو چُکے ہیں اور سب کُچھ تیّار ہے ۔ شادی میں آؤ۔
  • مگر وہ بے پروائی کر کے چل دِئے ۔ کوئی اپنے کھیت کو کوئی اپنی سَوداگری کو۔
  • اور باقِیوں نے اُس کے نَوکروں کو پکڑ کر بے عِزّت کِیا اور مار ڈالا۔
  • بادشاہ غضبناک ہُؤا اور اُس نے اپنا لشکر بھیج کر اُن خُونِیوں کو ہلاک کر دِیا اور اُن کاشہر جلا دِیا۔
  • تب اُس نے اپنے نَوکروں سے کہا کہ شادی کی ضِیافت تو تیّار ہے مگر بُلائے ہُوئے لائِق نہ تھے۔
  • پس راستوں کے ناکوں پر جاؤ اور جِتنے تُمہیں مِلیں شادی میں بُلا لاؤ۔
  • اور وہ نَوکر باہر راستوں پر جا کر جو اُنہیں مِلے کیا بُرے کیا بھلے سب کو جمع کر لائے اور شادی کی محفِل مِہمانوں سے بھر گئی۔
  • اور جب بادشاہ مِہمانوں کو دیکھنے کو اندر آیا تو اُس نے وہاں ایک آدمی کو دیکھا جو شادی کے لِباس میں نہ تھا۔
  • اور اُس نے اُس سے کہا مِیاں تُوشادی کی پوشاک پہنے بغَیریہاں کیونکر آگیا؟ لیکن اُس کامُنہ بند ہو گیا۔
  • اِس پر بادشاہ نے خادِموں سے کہا اُس کے ہاتھ پاؤں باندھ کرباہر اندھیرے میں ڈال دو ۔ وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا۔
  • کیونکہ بُلائے ہُوئے بُہت ہیں مگر برگُزِیدہ تھوڑے۔
  • اُس وقت فرِیسِیوں نے جا کر مشورَہ کِیا کہ اُسے کیوں کر باتوں میں پھنسائیں۔
  • پس اُنہوں نے اپنے شاگِردوں کو ہیرودِیوں کے ساتھ اُس کے پاس بھیجا اور اُنہوں نے کہا اَے اُستاد ہم جانتے ہیں کہ تُو سچّا ہے اور سچّائی سے خُدا کی راہ کی تعلِیم دیتا ہے اور کِسی کی پروا نہیں کرتا کیونکہ تُو کِسی آدمی کا طرف دار نہیں۔
  • پس ہمیں بتا ۔ تُو کیا سمجھتا ہے؟ قَیصر کو جِزیہ دینا روا ہے یا نہیں؟۔
  • یِسُو ع نے اُن کی شرارت جان کر کہا اَے رِیاکارو مُجھے کیوں آزماتے ہو؟۔
  • جِزیہ کا سِکّہ مُجھے دِکھاؤ ۔ وہ ایک دِینار اُس کے پاس لائے۔
  • اُس نے اُن سے کہا یہ صُورت اور نام کِس کا ہے؟۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا قَیصر کا ۔ اس پر اُس نے اُن سے کہا پس جو قَیصر کا ہے قَیصر کو اور جو خُدا کا ہے خُدا کو ادا کرو۔
  • اُنہوں نے یہ سُن کر تَعجُّب کِیا اور اُسے چھوڑ کر چلے گئے۔
  • اُسی دِن صدُوقی جو کہتے ہیں کہ قِیامت نہیں ہوگی اُس کے پاس آئے اور اُس سے یہ سوال کِیا کہ۔
  • اَے اُستاد مُوسیٰ نے کہا تھا کہ اگر کوئی بے اَولاد مَر جائے تو اُس کا بھائی اُس کی بِیوی سے بیاہ کر لے اور اپنے بھائی کے لِئے نسل پَیدا کرے۔
  • اب ہمارے درمِیان سات بھائی تھے اور پہلا بیاہ کر کے مَر گیا اور اِس سبب سے کہ اُس کے اَولاد نہ تھی اپنی بِیوی اپنے بھائی کے لِئے چھوڑ گیا۔
  • اِسی طرح دُوسرا اور تِیسرا بھی ساتویں تک۔
  • سب کے بعد وہ عَورت بھی مَر گئی۔
  • پس وہ قِیامت میں اُن ساتوں میں سے کِس کی بِیوی ہو گی؟ کیونکہ سب نے اُس سے بیاہ کِیا تھا۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا کہ تُم گُمراہ ہو اِس لِئے کہ نہ کِتابِ مُقدّس کو جانتے ہو نہ خُدا کی قُدرت کو۔
  • کیونکہ قِیامت میں بیاہ شادی نہ ہو گی بلکہ لوگ آسمان پر فرِشتوں کی مانِند ہوں گے۔
  • مگر مُردوں کے جی اُٹھنے کی بابت جو خُدا نے تُمہیں فرمایا تھا کیا تُم نے وہ نہیں پڑھا کہ۔
  • مَیں ابرہا م کا خُدا اور اِضحا ق کا خُدا اور یعقُو ب کا خُدا ہُوں؟ وہ تو مُردوں کا خُدا نہیں بلکہ زِندوں کا ہے۔
  • لوگ یہ سُن کر اُس کی تعلِیم سے حَیران ہُوئے۔
  • اور جب فرِیسِیوں نے سُنا کہ اُس نے صدُوقِیوں کا مُنہ بند کر دِیا تو وہ جمع ہو گئے۔
  • اور اُن میں سے ایک عالِمِ شرع نے آزمانے کے لِئے اُس سے پُوچھا۔
  • اَے اُستاد تَورَیت میں کَونسا حُکم بڑا ہے؟۔
  • اُس نے اُس سے کہا کہ خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری عقل سے مُحبّت رکھ۔
  • بڑا اور پہلا حُکم یِہی ہے۔
  • اور دُوسرا اِس کی مانِند یہ ہے کہ اپنے پڑوسی سے اپنے برابر مُحبّت رکھ۔
  • اِنہی دو حُکموں پر تمام تَورَیت اور انبِیا کے صحِیفوں کا مدار ہے۔
  • اور جب فرِیسی جمع ہُوئے تو یِسُو ع نے اُن سے یہ پُوچھا۔
  • کہ تُم مسِیح کے حق میں کیا سمجھتے ہو؟ وہ کِس کا بیٹا ہے؟ اُنہوں نے اُس سے کہا داؤُد کا۔
  • اُس نے اُن سے کہا پس داؤُد رُوح کی ہدایت سے کیونکر اُسے خُداوند کہتا ہے کہ۔
  • خُداوند نے میرے خُداوند سے کہا میری دہنی طرف بَیٹھ جب تک مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں کے نِیچے نہ کر دُوں؟۔
  • پس جب داؤُد اُس کو خُداوند کہتا ہے تو وہ اُس کابیٹا کیوں کر ٹھہرا؟۔
  • اور کوئی اُس کے جواب میں ایک حرف نہ کہہ سکا اور نہ اُس دِن سے پِھر کِسی نے اُس سے سوال کرنے کی جُرأت کی۔
  • اُس وقت یِسُو ع نے بِھیڑ سے اور اپنے شاگِردوں سے یہ باتیں کہیں کہ۔
  • فقِیہہ اورفرِیسی مُوسیٰ کی گدّی پر بَیٹھے ہیں۔
  • پس جو کُچھ وہ تُمہیں بتائیں وہ سب کرو اور مانو لیکن اُن کے سے کام نہ کرو کیونکہ وہ کہتے ہیں اور کرتے نہیں۔
  • وہ اَیسے بھاری بوجھ جِن کو اُٹھانا مُشکِل ہے باندھ کر لوگوں کے کندھوں پر رکھتے ہیں مگر آپ اُن کواپنی اُنگلی سے بھی ہِلانا نہیں چاہتے۔
  • وہ اپنے سب کام لوگوں کو دِکھانے کو کرتے ہیں کیونکہ وہ اپنے تعوِیذ بڑے بناتے اور اپنی پوشاک کے کنارے چَوڑے رکھتے ہیں۔
  • اور ضِیافتوں میں صدرنشینی اور عِبادت خانوں میں اعلیٰ درجہ کی کُرسِیاں۔
  • اور بازاروں میں سلام اور آدمِیوں سے ربیّ کہلانا پسند کرتے ہیں۔
  • مگر تُم ربیّ نہ کہلاؤ کیونکہ تُمہارا اُستاد ایک ہی ہے اور تُم سب بھائی ہو۔
  • اور زمِین پر کِسی کو اپنا باپ نہ کہو کیونکہ تُمہارا باپ ایک ہی ہے جو آسمانی ہے۔
  • اور نہ تُم ہادی کہلاؤ کیونکہ تُمہارا ہادی ایک ہی ہے یعنی مسِیح۔
  • لیکن جو تُم میں بڑا ہے وہ تُمہارا خادِم بنے۔
  • اور جو کوئی اپنے آپ کو بڑا بنائے گا وہ چھوٹا کِیا جاے گااور جو اپنے آپ کو چھوٹا بنائے گاوہ بڑا کِیا جائے گا۔
  • اَے رِیاکار فقِیہو اورفرِیسیِوتُم پر افسوس! کہ آسمان کی بادشاہی لوگوں پر بند کرتے ہو کیونکہ نہ تو آپ داخِل ہوتے ہو اور نہ داخِل ہونے والوں کو داخِل ہونے دیتے ہو۔
  • (اَے رِیاکار فقِیہو اورفرِیسِیو تُم پر افسوس! کہ تُم بیواؤں کے گھروں کو دبا بَیٹھتے ہو اور دِکھاوے کے لِئے نماز کو طُول دیتے ہو ۔ تُمہیں زِیادہ سزا ہو گی)۔
  • اَے رِیاکار فقِیہو اورفرِیسیوتُم پر افسوس! کہ ایک مُرِید کرنے کے لِئے تَری اورخُشکی کا دَورہ کرتے ہو اور جب وہ مُرِید ہو چُکتا ہے تو اُسے اپنے سے دُونا جہنّم کا فرزند بنا دیتے ہو۔
  • اَے اندھے راہ بتانے والو تُم پر افسوس! جو کہتے ہو کہ اگر کوئی مَقدِس کی قَسم کھائے تو کُچھ بات نہیں لیکن اگر مَقدِس کے سونے کی قَسم کھائے تو اُس کا پابند ہو گا۔
  • اَے احمقو اور اندھو سونا بڑا ہے یا مَقدِس جِس نے سونے کو مُقدّس کِیا؟۔
  • اور پِھر کہتے ہو کہ اگر کوئی قُربان گاہ کی قَسم کھائے تو کُچھ بات نہیں لیکن جو نذر اُس پر چڑھی ہو اگر اُس کی قَسم کھائے تو اُس کاپابند ہو گا۔
  • اَے اندھو نذربڑی ہے یا قُربان گاہ جو نذر کو مُقدّس کرتی ہے؟۔
  • پس جو قُربان گاہ کی قَسم کھاتا ہے وہ اُس کی اور اُن سب چِیزوں کی جو اُس پر ہیں قَسم کھاتا ہے۔
  • اور جو مَقدِس کی قَسم کھاتا ہے وہ اُس کی اور اُس کے رہنے والے کی قَسم کھاتا ہے۔
  • اور جو آسمان کی قَسم کھاتا ہے وہ خُدا کے تخت کی اوراُس پر بَیٹھنے والے کی قَسم کھاتا ہے۔
  • اَے رِیاکار فقِیہو اورفرِیسِیوتُم پر افسوس! کہ پودِینہ اور سَونف اور زِیرہ پر تو دَہ یکی دیتے ہو پر تُم نے شرِیعت کی زِیادہ بھاری باتوں یعنی اِنصاف اور رحم اور اِیمان کو چھوڑ دِیا ہے ۔ لازِم تھا کہ یہ بھی کرتے اور وہ بھی نہ چھوڑتے۔
  • اَے اندھے راہ بتانے والو جو مچّھر کو تو چھانتے ہو اور اُونٹ کو نِگل جاتے ہو۔
  • اَے رِیاکار فقِیہو اورفرِیسِیوتُم پر افسوس! کہ پِیالے اور رکابی کو اُوپر سے صاف کرتے ہو مگر وہ اندر لُوٹ اور ناپرہیزگاری سے بھرے ہیں۔
  • اَے اندھے فرِیسی ! پہلے پِیالے اور رکابی کو اندر سے صاف کر تاکہ اُوپر سے بھی صاف ہو جائیں۔
  • اَے رِیاکار فقِیہو اورفرِیسیو تُم پرا فسوس! کہ تُم سفیدی پِھری ہُوئی قبروں کی مانِند ہو جو اُوپر سے تو خُوبصُورت دِکھائی دیتی ہیں مگر اندر مُردوں کی ہڈِّیوں اور ہر طرح کی نجاست سے بھری ہیں۔
  • اِسی طرح تُم بھی ظاہِر میں تو لوگوں کو راستباز دِکھائی دیتے ہو مگر باطِن میں رِیاکاری اور بے دِینی سے بھرے ہو۔
  • اَے رِیاکار فقِیہو اورفرِیسِیوتُم پر افسوس! کہ نبِیوں کی قبریں بناتے اور راستبازوں کے مقبرے آراستہ کرتے ہو۔
  • اور کہتے ہو کہ اگر ہم اپنے باپ دادا کے زمانہ میں ہوتے تو نبِیوں کے خُون میں اُن کے شرِیک نہ ہوتے۔
  • اِس طرح تُم اپنی نِسبت گواہی دیتے ہو کہ تُم نبِیوں کے قاتِلوں کے فرزند ہو۔
  • غرض اپنے باپ دادا کا پَیمانہ بھر دو۔
  • اَے سانپو! اَے افعی کے بچّو! تُم جہنّم کی سزا سے کیوں کر بچو گے؟۔
  • اِس لِئے دیکھو مَیں نبِیوں اور داناؤں اور فقِیہوں کو تُمہارے پاس بھیجتا ہُوں۔ اُن میں سے تُم بعض کو قتل اور مصلُوب کرو گے اور بعض کو اپنے عِبادت خانوں میں کوڑے مارو گے اور شہر بشہر ستاتے پِھرو گے۔
  • تاکہ سب راستبازوں کا خُون جو زمِین پر بہایا گیا تُم پر آئے ۔ راست باز ہابِل کے خُون سے لے کر برکیا ہ کے بیٹے زکرِیا ہ کے خُون تک جِسے تُم نے مَقدِس اور قُربان گاہ کے درمِیان قتل کِیا۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ یہ سب کُچھ اِس زمانہ کے لوگوں پر آئے گا۔
  • اَے یرُوشلیم ! اَے یرُوشلیم ! تُو جو نبِیوں کو قتل کرتا اور جو تیرے پاس بھیجے گئے اُن کو سنگسار کرتا ہے! کِتنی بار مَیں نے چاہا کہ جِس طرح مُرغی اپنے بچّوں کو پروں تلے جمع کر لیتی ہے اُسی طرح مَیں بھی تیرے لڑکوں کو جمع کر لُوں مگر تُم نے نہ چاہا!۔
  • دیکھو تُمہارا گھر تُمہارے لِئے وِیران چھوڑا جاتا ہے۔
  • کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اب سے مُجھے پِھر ہرگِز نہ دیکھو گے جب تک نہ کہو گے کہ مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام سے آتا ہے۔
  • اور یِسُو ع ہَیکل سے نِکل کر جا رہا تھا کہ اُس کے شاگِرد اُس کے پاس آئے تاکہ اُسے ہَیکل کی عِمارتیں دِکھائیں۔
  • اُس نے جواب میں اُن سے کہا کیا تُم اِن سب چِیزوں کو نہیں دیکھتے؟ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ یہاں کِسی پتّھرپر پتّھر باقی نہ رہے گا جو گِرایا نہ جائے گا۔
  • اور جب وہ زَیتُو ن کے پہاڑ پر بَیٹھا تھا اُس کے شاگِردوں نے الگ اُس کے پاس آ کر کہا ہم کو بتا کہ یہ باتیں کب ہوں گی؟ اور تیرے آنے اور دُنیا کے آخِر ہونے کا نِشان کیا ہو گا؟۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا کہ خبردار! کوئی تُم کو گُمراہ نہ کر دے۔
  • کیونکہ بُہتیرے میرے نام سے آئیں گے اور کہیں گے مَیں مسِیح ہُوں اور بُہت سے لوگوں کو گُمراہ کریں گے۔
  • اور تُم لڑائِیاں اور لڑائِیوں کی افواہ سُنو گے ۔ خبردار! گھبرا نہ جانا! کیونکہ اِن باتوں کا واقِع ہونا ضرُور ہے لیکن اُس وقت خاتِمہ نہ ہو گا۔
  • کیونکہ قَوم پر قَوم اور سلطنت پر سلطنت چڑھائی کرے گی اور جگہ جگہ کال پڑیں گے اور بَھونچال آئیں گے۔
  • لیکن یہ سب باتیں مُصِیبتوں کا شُرُوع ہی ہوں گی۔
  • اُس وقت لوگ تُم کو اِیذا دینے کے لِئے پکڑوائیں گے اور تُم کو قتل کریں گے اور میرے نام کی خاطِر سب قَومیں تُم سے عداوت رکھّیں گی۔
  • اور اُس وقت بُہتیرے ٹھوکر کھائیں گے اور ایک دُوسرے کو پکڑوائیں گے اور ایک دُوسرے سے عداوت رکھّیں گے۔
  • اور بُہت سے جُھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اور بُہتیروں کو گُمراہ کریں گے۔
  • اور بے دِینی کے بڑھ جانے سے بُہتیروں کی مُحبّت ٹھنڈی پڑ جائے گی۔
  • مگر جو آخِر تک برداشت کرے گاوہ نجات پائے گا۔
  • اور بادشاہی کی اِس خُوشخبری کی مُنادی تمام دُنیا میں ہو گی تاکہ سب قَوموں کے لِئے گواہی ہو ۔ تب خاتِمہ ہو گا۔
  • پس جب تُم اُس اُجاڑنے والی مکرُوہ چِیز کو جِس کا ذِکر دانی ایل نبی کی معرفت ہُؤا ۔ مُقدّس مقام میں کھڑا ہُؤا دیکھو (پڑھنے والا سمجھ لے)۔
  • تو جو یہُودیہ میں ہوں وہ پہاڑوں پر بھاگ جائیں۔
  • جو کوٹھے پر ہو وہ اپنے گھر کا اسباب لینے کو نِیچے نہ اُترے۔
  • اور جو کھیت میں ہو وہ اپنا کپڑا لینے کو پِیچھے نہ لَوٹے۔
  • مگر افسوس اُن پر جو اُن دِنوں میں حامِلہ ہوں اور جو دُودھ پِلاتی ہوں!۔
  • پس دُعا کرو کہ تُم کو جاڑوں میں یا سبت کے دِن بھاگنا نہ پڑے۔
  • کیونکہ اُس وقت اَیسی بڑی مُصِیبت ہو گی کہ دُنیا کے شُرُوع سے نہ اب تک ہُوئی نہ کبھی ہو گی۔
  • اور اگر وہ دِن گھٹائے نہ جاتے تو کوئی بشر نہ بچتا ۔ مگر برگُزِیدوں کی خاطِر وہ دِن گھٹائے جائیں گے۔
  • اُس وقت اگر کوئی تُم سے کہے کہ دیکھو مسِیح یہاں ہے یا وہاں ہے تو یقِین نہ کرنا۔
  • کیونکہ جُھوٹے مسِیح اور جُھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اور اَیسے بڑے نِشان اور عجِیب کام دِکھائیں گے کہ اگر مُمکِن ہو تو برگُزِیدوں کو بھی گُمراہ کر لیں۔
  • دیکھو مَیں نے پہلے ہی تُم سے کہہ دِیا ہے۔
  • پس اگر وہ تُم سے کہیں کہ دیکھو وہ بیابان میں ہے تو باہر نہ جانا یا دیکھو وہ کوٹھرِیوں میں ہے تو یقِین نہ کرنا۔
  • کیونکہ جَیسے بِجلی پُورب سے کَوند کر پچّھم تک دِکھائی دیتی ہے وَیسے ہی اِبنِ آدم کا آنا ہو گا۔
  • جہاں مُردار ہے وہاں گِدھ جمع ہو جائیں گے۔
  • اور فوراً اُن دِنوں کی مُصِیبت کے بعد سُورج تارِیک ہو جائے گااور چاند اپنی رَوشنی نہ دے گااور ستارے آسمان سے گِریں گے اور آسمانوں کی قُوّتیں ہلائی جائیں گی۔
  • اور اُس وقت اِبنِ آدم کا نِشان آسمان پر دِکھائی دے گا۔ اور اُس وقت زمِین کی سب قَومیں چھاتی پِیٹیں گی اور اِبنِ آدم کو بڑی قُدرت اور جلال کے ساتھ آسمان کے بادلوں پر آتے دیکھیں گی۔
  • اور وہ نرسِنگے کی بڑی آواز کے ساتھ اپنے فرِشتوں کو بھیجے گا اور وہ اُس کے برگُزِیدوں کو چاروں طرف سے آسمان کے اِس کنارے سے اُس کنارے تک جمع کریں گے۔
  • اب انجِیرکے درخت سے ایک تمثِیل سِیکھو ۔ جُونہی اُس کی ڈالی نرم ہوتی اور پتّے نِکلتے ہیں تُم جان لیتے ہو کہ گرمی نزدِیک ہے۔
  • اِسی طرح جب تُم اِن سب باتوں کو دیکھو تو جان لو کہ وہ نزدِیک بلکہ دروازہ پر ہے۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک یہ سب باتیں نہ ہو لیں یہ نسل ہرگِز تمام نہ ہو گی۔
  • آسمان اور زمِین ٹل جائیں گے لیکن میری باتیں ہرگِز نہ ٹلیں گی۔
  • لیکن اُس دِن اور اُس گھڑی کی بابت کوئی نہیں جانتا ۔ نہ آسمان کے فرِشتے نہ بیٹا مگر صِرف باپ۔
  • جَیسا نُوح کے دِنوں میں ہُؤا وَیسا ہی اِبنِ آدم کے آنے کے وقت ہو گا۔
  • کیونکہ جِس طرح طُوفان سے پہلے کے دِنوں میں لوگ کھاتے پِیتے اور بیاہ شادی کرتے تھے اُس دِن تک کہ نُو ح کشتی میں داخِل ہُؤا۔
  • اور جب تک طُوفان آکر اُن سب کو بہا نہ لے گیا اُن کو خبر نہ ہُوئی اُسی طرح اِبنِ آدم کا آنا ہو گا۔
  • اُس وقت دو آدمی کھیت میں ہوں گے ایک لے لِیا جائے گا اور دُوسرا چھوڑ دِیا جائے گا۔
  • دو عَورتیں چکّی پِیستی ہوں گی۔ ایک لے لی جائے گی اور دُوسری چھوڑ دی جائے گی۔
  • پس جاگتے رہو کیونکہ تُم نہیں جانتے کہ تُمہارا خُداوند کِس دِن آئے گا۔
  • لیکن یہ جان رکھّو کہ اگر گھر کے مالِک کو معلُوم ہوتا کہ چور رات کے کَون سے پہر آئے گا تو جاگتا رہتا اور اپنے گھر میں نقب نہ لگانے دیتا۔
  • اِس لِئے تُم بھی تیّار رہو کیونکہ جِس گھڑی تُم کو گُمان بھی نہ ہو گا اِبنِ آدم آ جائے گا۔
  • پس وہ دِیانتدار اور عقلمند نَوکر کَون سا ہے جِسے مالِک نے اپنے نَوکر چاکروں پر مُقرّر کِیا تاکہ وقت پر اُن کوکھانا دے؟۔
  • مُبارک ہے وہ نَوکر جِسے اُس کا مالِک آ کر اَیسا ہی کرتے پائے۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اُسے اپنے سارے مال کا مُختار کر دے گا۔
  • لیکن اگر وہ خراب نَوکر اپنے دِل میں یہ کہہ کر کہ میرے مالِک کے آنے میں دیر ہے۔
  • اپنے ہم خِدمتوں کو مارنا شُرُوع کرے اور شرابِیوں کے ساتھ کھائے پِئے۔
  • تو اُس نَوکر کا مالِک اَیسے دِن کہ وہ اُس کی راہ نہ دیکھتا ہو اور اَیسی گھڑی کہ وہ نہ جانتا ہو آ مَوجُود ہو گا۔
  • اور خُوب کوڑے لگا کر اُس کورِیاکاروں میں شامِل کرے گا ۔ وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا۔
  • اُس وقت آسمان کی بادشاہی اُن دس کُنوارِیوں کی مانِند ہو گی جو اپنی مشعلیں لے کر دُلہا کے اِستِقبال کو نِکلِیں۔
  • اُن میں پانچ بیوُقُوف اور پانچ عقلمند تِھیں۔
  • جو بیوُقُوف تِھیں اُنہوں نے اپنی مشعلیں تو لے لِیں مگر تیل اپنے ساتھ نہ لِیا۔
  • مگر عقلمندوں نے اپنی مشعلوں کے ساتھ اپنی کُپِّیوں میں تیل بھی لے لِیا۔
  • اور جب دُلہا نے دیر لگائی تو سب اُونگھنے لگِیں اور سو گئِیں۔
  • آدھی رات کو دُھوم مچی کہ دیکھو دُلہا آ گیا! اُس کے اِستقبال کو نِکلو۔
  • اُس وقت وہ سب کُنوارِیاں اُٹھ کر اپنی اپنی مشعل دُرُست کرنے لگِیں۔
  • اور بیوُقُوفوں نے عقلمندوں سے کہا کہ اپنے تیل میں سے کُچھ ہم کو بھی دے دو کیونکہ ہماری مشعلیں بُجھی جاتی ہیں۔
  • عقلمندوں نے جواب دِیا کہ شاید ہمارے تُمہارے دونوں کے لِئے کافی نہ ہو ۔ بِہتر یہ کہ بیچنے والوں کے پاس جا کر اپنے واسطے مول لے لو۔
  • جب وہ مول لینے جا رہی تِھیں تو دُلہا آ پُہنچا اور جو تیّار تِھیں وہ اُس کے ساتھ شادی کے جشن میں اندر چلی گئِیں اور دروازہ بند ہو گیا۔
  • پِھر وہ باقی کُنوارِیاں بھی آئِیں اور کہنے لگِیں اَے خُداوند! اَے خُداوند! ہمارے لِئے دروازہ کھول دے۔
  • اُس نے جواب میں کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ مَیں تُم کو نہیں جانتا۔
  • پس جاگتے رہو کیونکہ تُم نہ اُس دِن کو جانتے ہو نہ اُس گھڑی کو۔
  • کیونکہ یہ اُس آدمی کا سا حال ہے جِس نے پردیس جاتے وقت اپنے گھر کے نَوکروں کو بُلا کر اپنا مال اُن کے سپُرد کِیا۔
  • اور ایک کو پانچ توڑے دِئے ۔ دُوسرے کو دو اور تِیسرے کو ایک یعنی ہر ایک کو اُس کی لِیاقت کے مُطابِق دِیا اور پردیس چلا گیا۔
  • جِس کو پانچ توڑے مِلے تھے اُس نے فوراً جا کر اُن سے لین دین کِیا اور پانچ توڑے اَور پَیدا کر لِئے۔
  • اِسی طرح جِسے دو مِلے تھے اُس نے بھی دو اَور کمائے۔
  • مگر جِس کو ایک مِلا تھا اُس نے جا کر زمِین کھودی اور اپنے مالِک کا رُوپیَہ چُھپا دِیا۔
  • بڑی مُدّت کے بعد اُن نَوکروں کا مالِک آیا اور اُن سے حِساب لینے لگا۔
  • جِس کو پانچ توڑے مِلے تھے وہ پانچ توڑے اَور لے کر آیا اور کہا اَے خُداوند! تُو نے پانچ توڑے مُجھے سپُرد کِئے تھے ۔ دیکھ مَیں نے پانچ توڑے اَور کمائے۔
  • اُس کے مالِک نے اُس سے کہا اَے اچّھے اور دِیانتدار نَوکر شاباش! تُو تھوڑے میں دِیانتدار رہا ۔ مَیں تُجھے بُہت چِیزوں کا مُختار بناؤں گا ۔ اپنے مالِک کی خُوشی میں شرِیک ہو۔
  • اور جِس کو دو توڑے مِلے تھے اُس نے بھی پاس آ کر کہا اَے خُداوند تُو نے دو توڑے مُجھے سپُرد کِئے تھے ۔ دیکھ مَیں نے دو توڑے اَور کمائے۔
  • اُس کے مالِک نے اُس سے کہا اَے اچّھے اور دِیانتدار نَوکر شاباش! تُو تھوڑے میں دِیانتدار رہا ۔ مَیں تُجھے بُہت چِیزوں کا مُختار بناؤں گا ۔ اپنے مالِک کی خُوشی میں شرِیک ہو۔
  • اور جِس کو ایک توڑا مِلا تھا وہ بھی پاس آکر کہنے لگا اَے خُداوند مَیں تُجھے جانتا تھا کہ تُو سخت آدمی ہے اور جہاں نہیں بویا وہاں سے کاٹتا ہے اور جہاں نہیں بکھیرا وہاں سے جمع کرتا ہے۔
  • پس مَیں ڈرا اور جا کر تیرا توڑا زمِین میں چُھپا دِیا ۔ دیکھ جو تیرا ہے وہ مَوجُود ہے۔
  • اُس کے مالِک نے جواب میں اُس سے کہا اَے شرِیر اور سُست نَوکر! تُو جانتا تھا کہ جہاں مَیں نے نہیں بویا وہاں سے کاٹتا ہُوں اور جہاں مَیں نے نہیں بکھیرا وہاں سے جمع کرتا ہُوں۔
  • پس تُجھے لازِم تھا کہ میرا رُوپیَہ ساہُوکاروں کو دیتا تو مَیں آکر اپنا مال سُود سمیت لیتا۔
  • پس اِس سے وہ توڑا لے لو اور جِس کے پاس دس توڑے ہیں اُسے دے دو۔
  • کیونکہ جِس کے پاس ہے اُسے دِیا جائے گا اور اُس کے پاس زِیادہ ہو جائے گا مگر جِس کے پاس نہیں ہے اُس سے وہ بھی جو اُس کے پاس ہے لے لِیا جائے گا۔
  • اور اِس نِکمّے نَوکر کو باہر اندھیرے میں ڈال دو ۔ وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا۔
  • جب اِبنِ آدم اپنے جلال میں آئے گااور سب فرِشتے اُس کے ساتھ آئیں گے تب وہ اپنے جلال کے تخت پر بَیٹھے گا۔
  • اور سب قَومیں اُس کے سامنے جمع کی جائیں گی اور وہ ایک کو دُوسرے سے جُدا کرے گا جَیسے چرواہا بھیڑوں کو بکرِیوں سے جُدا کرتا ہے۔
  • اور بھیڑوں کو اپنے دہنے اور بکرِیوں کو بائیں کھڑا کرے گا۔
  • اُس وقت بادشاہ اپنے دہنی طرف والوں سے کہے گا آؤ میرے باپ کے مُبارک لوگو جو بادشاہی بِنایِ عالَم سے تُمہارے لِئے تیّار کی گئی ہے اُسے مِیراث میں لو۔
  • کیونکہ مَیں بُھوکا تھا ۔ تُم نے مُجھے کھانا کِھلایا ۔ مَیں پِیاسا تھا ۔ تُم نے مُجھے پانی پِلایا ۔ مَیں پردیسی تھا۔ تُم نے مُجھے اپنے گھر میں اُتارا۔
  • ننگا تھا ۔ تُم نے مُجھے کپڑا پہنایا ۔ بِیمار تھا ۔ تُم نے میری خبر لی ۔ قَید میں تھا ۔ تُم میرے پاس آئے۔
  • تب راستباز جواب میں اُس سے کہیں گے اَے خُداوند! ہم نے کب تُجھے بُھوکا دیکھ کر کھانا کِھلایا یا پِیاسا دیکھ کر پانی پِلایا؟۔
  • ہم نے کب تُجھے پردیسی دیکھ کر گھر میں اُتارا؟ یا ننگا دیکھ کر کپڑا پہنایا؟۔
  • ہم کب تُجھے بِیمار یا قَید میں دیکھ کر تیرے پاس آئے؟۔
  • بادشاہ جواب میں اُن سے کہے گا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تُم نے میرے اِن سب سے چھوٹے بھائِیوں میں سے کِسی ایک کے ساتھ یہ سُلُوک کِیا تو میرے ہی ساتھ کِیا۔
  • پِھر وہ بائیں طرف والوں سے کہے گا اَے ملعُونو میرے سامنے سے اُس ہمیشہ کی آگ میں چلے جاؤ جو اِبلِیس اور اُس کے فرِشتوں کے لِئے تیّار کی گئی ہے۔
  • کیونکہ مَیں بُھوکا تھا ۔ تُم نے مُجھے کھانا نہ کِھلایا ۔ پِیاسا تھا ۔ تُم نے مُجھے پانی نہ پِلایا۔
  • پردیسی تھا تُم نے مُجھے گھر میں نہ اُتارا ۔ ننگا تھا ۔ تُم نے مُجھے کپڑا نہ پہنایا ۔ بِیمار اور قَید میں تھا ۔ تُم نے میری خبر نہ لی۔
  • تب وہ بھی جواب میں کہیں گے اَے خُداوند! ہم نے کب تُجھے بُھوکا یا پِیاسا یا پردیسی یا ننگا یا بِیمار یا قَید میں دیکھ کر تیری خِدمت نہ کی؟۔
  • اُس وقت وہ اُن سے جواب میں کہے گا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تُم نے اِن سب سے چھوٹوں میں سے کِسی کے ساتھ یہ سلُوک نہ کِیاتو میرے ساتھ نہ کِیا۔
  • اور یہ ہمیشہ کی سزا پائیں گے مگر راستباز ہمیشہ کی زِندگی۔
  • اور جب یِسُو ع یہ سب باتیں ختم کر چُکا تو اَیسا ہُؤا کہ اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا۔
  • تُم جانتے ہو کہ دو دِن کے بعد عِیدِ فسح ہو گی اور اِبنِ آدم مصلُوب ہونے کو پکڑوایا جائے گا۔
  • اُس وقت سردار کاہِن اور قَوم کے بُزُرگ کائِفا نام سردار کاہِن کے دِیوان خانہ میں جمع ہُوئے۔
  • اور مشورَہ کِیا کہ یِسُوع کو فریب سے پکڑ کر قتل کریں۔
  • مگر کہتے تھے کہ عِید میں نہیں ۔ اَیسا نہ ہو کہ لوگوں میں بلوا ہو جائے۔
  • اور جب یِسُو ع بَیت عَنِیا ہ میں شِمعُو ن کوڑھی کے گھر میں تھا۔
  • تو ایک عَورت سنگِ مرمر کے عِطردان میں قِیمتی عِطر لے کر اُس کے پاس آئی اور جب وہ کھانا کھانے بَیٹھا تو اُس کے سرپر ڈالا۔
  • شاگِرد یہ دیکھ کر خفا ہُوئے اور کہنے لگے کہ یہ کِس لِئے ضائع کِیا گیا؟۔
  • یہ تو بڑے داموں کو بِک کر غرِیبوں کو دِیا جا سکتا تھا۔
  • یِسُو ع نے یہ جان کر اُن سے کہا کہ اِس عَورت کو کیوں دِق کرتے ہو؟ اِس نے تو میرے ساتھ بھلائی کی ہے۔
  • کیونکہ غرِیب غُربا تو ہمیشہ تمہارے پاس ہیں لیکن مَیں تُمہارے پاس ہمیشہ نہ رہُوں گا۔
  • اور اِس نے تو میرے دفن کی تیّاری کے لئے یہ عِطر میرے بدن پر ڈالا۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تمام دُنیا میں جہاں کہِیں اِس خُوشخبری کی مُنادی کی جائے گی یہ بھی جو اِس نے کِیا اِس کی یادگاری میں کہا جائے گا۔
  • اُس وقت اُن بارہ میں سے ایک نے جِس کا نام یہُودا ہ اسکریُوتی تھا سردار کاہِنوں کے پاس جا کر کہا کہ۔
  • اگر مَیں اُسے تُمہارے حوالہ کرا دُوں تو مُجھے کیا دو گے؟ اُنہوں نے اُسے تِیس رُوپَے تول کر دے دِئے۔
  • اور وہ اُس وقت سے اُس کے پکڑوانے کا موقع ڈُھونڈنے لگا۔
  • اور عِیدِ فطِیر کے پہلے دِن شاگِردوں نے یِسُو ع کے پاس آ کر کہا تُو کہاں چاہتا ہے کہ ہم تیرے لِئے فسح کھانے کی تیّاری کریں؟۔
  • اُس نے کہا شہرمیں فلاں شخص کے پاس جا کر اُس سے کہنا اُستاد فرماتا ہے کہ میرا وقت نزدِیک ہے ۔ مَیں اپنے شاگِردوں کے ساتھ تیرے ہاں عِیدِ فسح کرُوں گا۔
  • اور جَیسا یِسُو ع نے شاگِردوں کو حُکم دِیا تھا اُنہوں نے وَیسا ہی کِیا اور فسح تیّار کِیا۔
  • جب شام ہُوئی تو وہ بارہ شاگِردوں کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھا تھا۔
  • اور جب وہ کھا رہے تھے تو اُس نے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم میں سے ایک مُجھے پکڑوائے گا۔
  • وہ بُہت ہی دِلگِیر ہُوئے اور ہر ایک اُس سے کہنے لگا اَے خُداوند کیا مَیں ہُوں؟۔
  • اُس نے جواب میں کہا جِس نے میرے ساتھ طباق میں ہاتھ ڈالا ہے وُہی مُجھے پکڑوائے گا۔
  • اِبنِ آدم تو جَیسا اُس کے حق میں لِکھا ہے جاتا ہی ہے لیکن اُس آدمی پر افسوس جِس کے وسِیلہ سے اِبنِ آدم پکڑوایا جاتا ہے! اگر وہ آدمی پَیدا نہ ہوتا تو اُس کے لِئے اچّھا ہوتا۔
  • اُس کے پکڑوانے والے یہُودا ہ نے جواب میں کہا اَے ربیّ کیا مَیں ہُوں؟ اُس نے اُس سے کہا تُو نے خُود کہہ دِیا۔
  • جب وہ کھا رہے تھے تو یِسُو ع نے روٹی لی اور برکت دے کرتوڑی اور شاگِردوں کو دے کرکہا لو کھاؤ۔ یہ میرا بدن ہے۔
  • پِھرپِیالہ لے کر شُکرکِیا اور اُن کو دے کر کہا تُم سب اِس میں سے پِیو۔
  • کیونکہ یہ میرا وہ عہد کا خُون ہے جو بُہتیروں کے لِئے گُناہوں کی مُعافی کے واسطے بہایا جاتا ہے۔
  • مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ انگُور کا یہ شِیرہ پِھر کبھی نہ پِیُوں گا۔ اُس دِن تک کہ تُمہارے ساتھ اپنے باپ کی بادشاہی میں نیا نہ پِیُوں۔
  • پِھروہ گِیت گا کر باہر زَیتُو ن کے پہاڑ پر گئے۔
  • اُس وقت یِسُو ع نے اُن سے کہا تُم سب اِسی رات میری بابت ٹھوکر کھاؤ گے کیونکہ لِکھا ہے کہ مَیں چرواہے کو مارُوں گا اور گلّہ کی بھیڑیں پراگندہ ہو جائیں گی۔
  • لیکن مَیں اپنے جی اُٹھنے کے بعد تُم سے پہلے گلِیل کو جاؤں گا۔
  • پطر س نے جواب میں اُس سے کہا گو سب تیری بابت ٹھوکر کھائیں لیکن مَیں کبھی ٹھوکر نہ کھاؤں گا۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ اِسی رات مُرغ کے بانگ دینے سے پہلے تُو تِین بار میرا اِنکار کرے گا۔
  • پطرس نے اُس سے کہا اگر تیرے ساتھ مُجھے مرنا بھی پڑے تَو بھی تیرا اِنکار ہرگِز نہ کرُوں گا اور سب شاگِردوں نے بھی اِسی طرح کہا۔
  • اُس وقت یِسُو ع اُن کے ساتھ گتسِمنی نام ایک جگہ میں آیا اور اپنے شاگِردوں سے کہا یہِیں بَیٹھے رہنا جب تک کہ مَیں وہاں جا کر دُعا کرُوں۔
  • اور پطر س اور زبد ی کے دونوں بیٹوں کو ساتھ لے کر غمگِین اور بیقرار ہونے لگا۔
  • اُس وقت اُس نے اُن سے کہا میری جان نِہایت غمگین ہے ۔ یہاں تک کہ مرنے کی نَوبت پُہنچ گئی ہے ۔ تُم یہاں ٹھہرو اور میرے ساتھ جاگتے رہو۔
  • پِھرذرا آگے بڑھا اور مُنہ کے بل گِر کر یُوں دُعا کی کہ اَے میرے باپ! اگر ہو سکے تو یہ پِیالہ مُجھ سے ٹل جائے ۔ تَو بھی نہ جَیسا مَیں چاہتا ہُوں بلکہ جَیسا تُو چاہتا ہے وَیسا ہی ہو۔
  • پِھر شاگِردوں کے پاس آکر اُن کو سوتے پایا اور پطر س سے کہا کیا تُم میرے ساتھ ایک گھڑی بھی نہ جاگ سکے؟۔
  • جاگو اور دُعا کرو تاکہ آزمایش میں نہ پڑو ۔ رُوح تو مُستعِد ہے مگر جِسم کمزور ہے۔
  • پِھر دوبارہ اُس نے جا کر یُوں دُعا کی کہ اَے میرے باپ! اگر یہ میرے پِئے بغَیر نہیں ٹل سکتا تو تیری مرضی پُوری ہو۔
  • اور آ کر اُنہیں پِھر سوتے پایا کیونکہ اُن کی آنکھیں نِیند سے بھری تِھیں۔
  • اور اُن کو چھوڑ کر پِھر چلا گیا اور پِھر وُہی بات کہہ کر تِیسری بار دُعا کی۔
  • تب شاگِردوں کے پاس آ کر اُن سے کہا اب سوتے رہو اور آرام کرو ۔ دیکھو وقت آ پُہنچا ہے اور اِبنِ آدم گُنہگاروں کے حوالہ کِیا جاتا ہے۔
  • اُٹھو چلیں ۔ دیکھو میرا پکڑوانے والا نزدِیک آ پُہنچا ہے۔
  • وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ یہُودا ہ جو اُن بارہ میں سے ایک تھا آیا اور اُس کے ساتھ ایک بڑی بِھیڑ تلواریں اور لاٹِھیاں لِئے سردار کاہِنوں اور قَوم کے بُزُرگوں کی طرف سے آ پُہنچی۔
  • اور اُس کے پکڑوانے والے نے اُن کویہ نِشان دِیا تھا کہ جِس کا مَیں بوسہ لُوں وُہی ہے ۔ اُسے پکڑ لینا۔
  • اور فوراً اُس نے یِسُو ع کے پاس آ کر کہا اَے ربیّ سلام! اور اُس کے بوسے لِئے۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا مِیاں! جِس کام کو آیا ہے وہ کر لے ۔ اِس پر اُنہوں نے پاس آ کر یِسُو ع پر ہاتھ ڈالا اور اُسے پکڑ لِیا۔
  • اور دیکھو یِسُو ع کے ساتِھیوں میں سے ایک نے ہاتھ بڑھا کر اپنی تلوار کھینچی اور سردار کاہِن کے نَوکر پر چلا کر اُس کا کان اُڑا دِیا۔
  • یِسُوع نے اُس سے کہا اپنی تلوار کو مِیان میں کر لے کیونکہ جو تلوار کھینچتے ہیں وہ سب تلوار سے ہلاک کِئے جائیں گے۔
  • کیا تُو نہیں سمجھتا کہ مَیں اپنے باپ سے مِنّت کر سکتا ہُوں اور وہ فرِشتوں کے بارہ تُمن سے زِیادہ میرے پاس ابھی مَوجُود کر دے گا؟۔
  • مگر وہ نوِشتے کہ یُونہی ہونا ضرُور ہے کیونکر پُورے ہوں گے؟۔
  • اُسی وقت یِسُو ع نے بِھیڑ سے کہا کیا تُم تلواریں اور لاٹِھیاں لے کرمُجھے ڈاکُو کی طرح پکڑنے نِکلے ہو؟ مَیں ہر روز ہَیکل میں بَیٹھ کر تعلِیم دیتا تھا اور تُم نے مُجھے نہیں پکڑا۔
  • مگر یہ سب کُچھ اِس لِئے ہُؤا ہے کہ نبِیوں کے نوِشتے پُورے ہوں اِس پر سب شاگِرد اُسے چھوڑ کر بھاگ گئے۔
  • اور یِسُو ع کے پکڑنے والے اُس کو کائِفا نام سردار کاہِن کے پاس لے گئے جہاں فقِیہہ اور بُزُرگ جمع ہو گئے تھے۔
  • اور پطر س دُور دُور اُس کے پِیچھے پِیچھے سردار کاہِن کے دِیوان خانہ تک گیا اور اندر جا کر پِیادوں کے ساتھ نتِیجہ دیکھنے کو بَیٹھ گیا۔
  • اور سردار کاہِن اور سب صدرعدالت والے یِسُو ع کو مار ڈالنے کے لِئے اُس کے خِلاف جُھوٹی گواہی ڈُھونڈنے لگے۔
  • مگر نہ پائی گو بُہت سے جُھوٹے گواہ آئے ۔ لیکن آخِر کار دو گواہوں نے آ کر کہا کہ۔
  • اِس نے کہا ہے مَیں خُدا کے مَقدِس کو ڈھا سکتا اور تِین دِن میں اُسے بنا سکتا ہُوں۔
  • اور سردار کاہِن نے کھڑے ہو کر اُس سے کہا تُو جواب نہیں دیتا؟ یہ تیرے خِلاف کیا گواہی دیتے ہیں؟۔
  • مگر یِسُو ع خاموش ہی رہا ۔ سردار کاہِن نے اُس سے کہا مَیں تُجھے زِندہ خُدا کی قَسم دیتا ہُوں کہ اگر تُو خُدا کا بیٹا مسِیح ہے تو ہم سے کہہ دے۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو نے خُود کہہ دِیا بلکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اِس کے بعد تُم اِبنِ آدم کو قادِرِ مُطلِق کی دہنی طرف بَیٹھے اور آسمان کے بادلوں پر آتے دیکھو گے۔
  • اِس پر سردار کاہِن نے یہ کہہ کر اپنے کپڑے پھاڑے کہ اُس نے کُفربکا ہے ۔ اب ہم کو گواہوں کی کیا حاجت رہی؟ دیکھو تُم نے ابھی یہ کُفر سُنا ہے ۔ تُمہاری کیا رائے ہے؟۔
  • اُنہوں نے جواب میں کہا وہ قتل کے لائِق ہے۔
  • اِس پر اُنہوں نے اُس کے مُنہ پر تُھوکا اور اُس کے مُکّے مارے اور بعض نے طمانچے مار کر کہا۔
  • اَے مسِیح ہمیں نُبُوّت سے بتا کہ تُجھے کِس نے مارا؟۔
  • اور پطر س باہر صحن میں بَیٹھا تھا کہ ایک لَونڈی نے اُس کے پاس آ کر کہا تُو بھی یِسُو ع گلِیلی کے ساتھ تھا۔
  • اُس نے سب کے سامنے یہ کہہ کر اِنکار کِیا کہ مَیں نہیں جانتا تُو کیا کہتی ہے۔
  • اور جب وہ ڈیوڑھی میں چلا گیا تو دُوسری نے اُسے دیکھا اور جو وہاں تھے اُن سے کہا یہ بھی یِسُو ع ناصری کے ساتھ تھا۔
  • اُس نے قَسم کھا کر پِھراِنکار کِیا کہ مَیں اِس آدمی کو نہیں جانتا۔
  • تھوڑی دیر کے بعد جو وہاں کھڑے تھے اُنہوں نے پطرس کے پاس آکر کہا بیشک تُو بھی اُن میں سے ہے کیونکہ تیری بولی سے بھی ظاہِر ہوتا ہے۔
  • اِس پر وہ لَعنت کرنے اور قَسم کھانے لگا کہ مَیں اِس آدمی کو نہیں جانتا اور فی الفَور مُرغ نے بانگ دی۔
  • پطر س کو یِسُو ع کی وہ بات یاد آئی جو اُس نے کہی تھی کہ مُرغ کے بانگ دینے سے پہلے تُو تِین بار میرا اِنکار کرے گااور وہ باہر جا کر زار زار رویا۔
  • جب صُبح ہُوئی تو سب سردار کاہِنوں اور قَوم کے بُزُرگوں نے یِسُو ع کے خِلاف مشورَہ کِیا کہ اُسے مار ڈالیں۔
  • اور اُسے باندھ کر لے گئے اور پِیلا طُس حاکِم کے حوالہ کِیا۔
  • جب اُس کے پکڑوانے والے یہُودا ہ نے یہ دیکھا کہ وہ مُجرِم ٹھہرایا گیا تو پچھتایا اور وہ تِیس رُوپَے سردار کاہِنوں اور بُزُرگوں کے پاس واپس لا کر کہا۔
  • مَیں نے گُناہ کِیا کہ بے قُصُور کو قتل کے لِئے پکڑوایا اُنہوں نے کہا ہمیں کیا؟ تُو جان۔
  • اور وہ رُوپَیوں کو مَقدِس میں پَھینک کر چلا گیا اور جا کر اپنے آپ کو پھانسی دی۔
  • سردار کاہِنوں نے رُوپَے لے کر کہا اِن کو ہَیکل کے خزانہ میں ڈالنا روا نہیں کیونکہ یہ خُون کی قِیمت ہے۔
  • پس اُنہوں نے مشورَہ کر کے اُن رُوپَیوں سے کُمہار کا کھیت پردیسِیوں کے دفن کرنے کے لِئے خرِیدا۔
  • اِس سبب سے وہ کھیت آج تک خُون کا کھیت کہلاتا ہے۔
  • اُس وقت وہ پُورا ہُؤا جو یِرمیا ہ نبی کی معرفت کہا گیا تھا کہ جِس کی قِیمت ٹھہرائی گئی تھی اُنہوں نے اُس کی قِیمت کے وہ تِیس رُوپَے لے لِئے ۔(اُس کی قِیمت بعض بنی اِسرائیل نے ٹھہرائی تھی)۔
  • اور اُن کوکُمہار کے کھیت کے لِئے دِیا جَیسا خُداوند نے مُجھے حُکم دِیا۔
  • یِسُو ع حاکم کے سامنے کھڑا تھا اور حاکِم نے اُس سے یہ پُوچھا کہ کیا تُو یہُودِیوں کا بادشاہ ہے؟ یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو خُود کہتا ہے۔
  • اور جب سردار کاہِن اور بُزُرگ اُس پر اِلزام لگا رہے تھے اُس نے کُچھ جواب نہ دِیا۔
  • اِس پر پِیلا طُس نے اُس سے کہا کیا تُو نہیں سُنتا یہ تیرے خِلاف کِتنی گواہیاں دیتے ہیں؟۔
  • اُس نے ایک بات کا بھی اُس کو جواب نہ دِیا ۔ یہاں تک کہ حاکِم نے بُہت تَعجُّب کِیا۔
  • اور حاکِم کا دستُور تھا کہ عِید پر لوگوں کی خاطِر ایک قَیدی جِسے وہ چاہتے تھے چھوڑ دیتا تھا۔
  • اُس وقت برا بّا نام اُن کا ایک مشہُور قَیدی تھا۔
  • پس جب وہ اِکٹّھے ہُوئے تو پِیلا طُس نے اُن سے کہا تُم کِسے چاہتے ہو کہ مَیں تُمہاری خاطِر چھوڑ دُوں؟برا بّا کو یا یِسُو ع کو جو مسِیح کہلاتا ہے؟۔
  • کیونکہ اُسے معلُوم تھا کہ اُنہوں نے اِس کو حسد سے پکڑوایا ہے۔
  • اور جب وہ تختِ عدالت پر بَیٹھا تھا تو اُس کی بِیوی نے اُسے کہلا بھیجا کہ تُو اِس راستباز سے کُچھ کام نہ رکھ کیونکہ مَیں نے آج خواب میں اِس کے سبب سے بُہت دُکھ اُٹھایا ہے۔
  • لیکن سردار کاہِنوں اور بُزُرگوں نے لوگوں کو اُبھارا کہ برا بّا کو مانگ لیں اور یِسُو ع کو ہلاک کرائیں۔
  • حاکِم نے اُن سے کہا کہ اِن دونوں میں سے کِس کو چاہتے ہو کہ تُمہاری خاطِر چھوڑ دُوں؟ اُنہوں نے کہا برا بّا کو۔
  • پِیلا طُس نے اُن سے کہا پِھریِسُو ع کو جو مسِیح کہلاتا ہے کیا کرُوں؟ سب نے کہا وہ مصلُوب ہو۔
  • اُس نے کہا کیوں اُس نے کیا بُرائی کی ہے ؟ مگر وہ اَور بھی چِلاّ چِلاّ کر کہنے لگے وہ مصلُوب ہو۔
  • جب پِیلا طُس نے دیکھا کہ کُچھ بَن نہیں پڑتا بلکہ اُلٹا بلوا ہوتا جاتا ہے تو پانی لے کرلوگوں کے رُوبرُو اپنے ہاتھ دھوئے اور کہا مَیں اِس راستباز کے خُون سے بری ہُوں۔ تُم جانو۔
  • سب لوگوں نے جواب میں کہا اِس کا خُون ہماری اور ہماری اَولاد کی گردن پر!۔
  • اِس پر اُس نے برا بّا کو اُن کی خاطِر چھوڑ دِیا اور یِسُو ع کو کوڑے لگوا کر حوالہ کِیا کہ مصلُوب ہو۔
  • اِس پر حاکِم کے سِپاہِیوں نے یِسُو ع کو قلعہ میں لے جا کر ساری پلٹن اُس کے گِرد جمع کی۔
  • اور اُس کے کپڑے اُتار کر اُسے قِرمزی چوغہ پہنایا۔
  • اور کانٹوں کا تاج بنا کر اُس کے سر پر رکھّا اور ایک سرکنڈا اُس کے دہنے ہاتھ میں دِیا اور اُس کے آگے گُھٹنے ٹیک کر اُسے ٹھٹّھوں میں اُڑانے لگے کہ اَے یہُودِیوں کے بادشاہ آداب!۔
  • اور اُس پر تُھوکا اور وُہی سرکنڈا لے کر اُس کے سر پر مارنے لگے۔
  • اور جب اُس کاٹھٹّھا کر چُکے تو چوغہ کو اُس پر سے اُتار کر پِھراُسی کے کپڑے اُسے پہنائے اور مصلُوب کرنے کو لے گئے۔
  • جب باہر آئے تو اُنہوں نے شمعُو ن نام ایک کُرینی آدمی کو پا کر اُسے بیگار میں پکڑا کہ اُس کی صلِیب اُٹھائے۔
  • اور اُس جگہ جو گُلگُتا یعنی کھوپڑی کی جگہ کہلاتی ہے پُہنچ کر۔
  • پِت مِلی ہُوئی مَے اُسے پِینے کو دی مگر اُس نے چکھ کر پِینا نہ چاہا۔
  • اور اُنہوں نے اُسے مصلُوب کیا اور اُس کے کپڑے قُرعہ ڈال کر بانٹ لِئے۔
  • اور وہاں بَیٹھ کر اُس کی نِگہبانی کرنے لگے۔
  • اور اُس کا اِلزام لِکھ کر اُس کے سر سے اُوپر لگا دِیا کہ یہ یہُودِیوں کا بادشاہ یِسُو ع ہے۔
  • اُس وقت اُس کے ساتھ دو ڈاکُو مصلُوب ہُوئے ۔ ایک دہنے اور ایک بائیں۔
  • اور راہ چلنے والے سر ہِلا ہِلا کر اُس کولَعن طَعن کرتے اور کہتے تھے۔
  • اَے مَقدِس کے ڈھانے والے اور تِین دِن میں بنانے والے اپنے تئِیں بچا ۔ اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو صلِیب پر سے اُتر آ۔
  • اِسی طرح سردار کاہِن بھی فقِیہوں اور بُزُرگوں کے ساتھ مِل کر ٹھٹّھے سے کہتے تھے۔
  • اِس نے اَوروں کو بچایا ۔ اپنے تئِیں نہیں بچا سکتا ۔ یہ تو اِسرا ئیل کا بادشاہ ہے ۔ اب صلِیب پر سے اُتر آئے تو ہم اِس پر اِیمان لائیں۔
  • اِس نے خُدا پر بھروسا کِیا ہے اگر وہ اِسے چاہتا ہے تو اب اِس کو چُھڑا لے کیونکہ اِس نے کہا تھا مَیں خُدا کا بیٹا ہُوں۔
  • اِسی طرح ڈاکُو بھی جو اُس کے ساتھ مصلُوب ہُوئے تھے اُس پر لَعن طَعن کرتے تھے۔
  • اور دوپہر سے لے کرتِیسرے پہر تک تمام مُلک میں اندھیرا چھایا رہا۔
  • اور تِیسرے پہر کے قرِیب یِسُو ع نے بڑی آواز سے چِلاّ کر کہا ایلی ۔ ایلی ۔ لَما شَبقتَنِی؟ یعنی اَے میرے خُدا! اَے میرے خُدا! تُو نے مُجھے کیوں چھوڑ دِیا؟۔
  • جو وہاں کھڑے تھے اُن میں سے بعض نے سُن کر کہا یہ ایلیّاہ کو پُکارتا ہے۔
  • اور فوراً اُن میں سے ایک شخص دَوڑا اور سپنج لے کر سِرکہ میں ڈبویا اور سرکنڈے پر رکھ کر اُسے چُسایا۔
  • مگر باقِیوں نے کہا ٹھہر جاؤ ۔ دیکھیں تو ایلیّاہ اُسے بچانے آتا ہے یا نہیں۔
  • یِسُو ع نے پِھر بڑی آواز سے چِلاّ کر جان دے دی۔
  • اور مَقدِس کا پردہ اُوپر سے نِیچے تک پھٹ کر دو ٹُکڑے ہو گیا اور زمِین لرزی اور چٹانیں تڑک گئِیں۔
  • اور قبریں کُھل گئِیں اور بُہت سے جِسم اُن مُقدّسوں کے جو سو گئے تھے جی اُٹھے۔
  • اور اُس کے جی اُٹھنے کے بعد قبروں سے نِکل کر مُقدّس شہر میں گئے اور بُہتوں کو دِکھائی دِئے۔
  • پس صُوبہ دار اور جو اُس کے ساتھ یِسُو ع کی نِگہبانی کرتے تھے بَھونچال اور تمام ماجرا دیکھ کر بُہت ہی ڈر کر کہنے لگے کہ بیشک یہ خُدا کا بیٹا تھا۔
  • اور وہاں بُہت سی عَورتیں جو گلِیل سے یِسُو ع کی خِدمت کرتی ہُوئی اُس کے پِیچھے پِیچھے آئی تِھیں دُور سے دیکھ رہی تِھیں۔
  • اُن میں مریم مگدلِینی تھی اور یعقو ب اور یوسیس کی ماں مریم اور زبد ی کے بیٹوں کی ماں۔
  • جب شام ہُوئی تو یُوسُف نام ارِمَتِیا ہ کا ایک دَولتمند آدمی آیا جو خُود بھی یِسُو ع کا شاگِرد تھا۔
  • اُس نے پِیلا طُس کے پاس جا کر یِسُو ع کی لاش مانگی اور پِیلا طُس نے دے دینے کا حُکم دِیا۔
  • اور یُوسُف نے لاش کو لے کر صاف مہِین چادر میں لپیٹا۔
  • اور اپنی نئی قبر میں جو اُس نے چٹان میں کُھدوائی تھی رکھّا ۔پِھر وہ ایک بڑا پتّھر قبر کے مُنہ پر لُڑھکا کر چلا گیا۔
  • اور مریم مگدلِینی اور دُوسری مریم وہاں قبر کے سامنے بَیٹھی تِھیں۔
  • دُوسرے دِن جو تیّاری کے بعد کا دِن تھا سردار کاہِنوں اورفرِیسیِوں نے پِیلا طُس کے پاس جمع ہو کر کہا۔
  • خُداوند! ہمیں یاد ہے کہ اُس دھوکے باز نے جِیتے جی کہا تھا مَیں تِین دِن کے بعد جی اُٹُھوں گا۔
  • پس حُکم دے کہ تِیسرے دِن تک قبر کی نِگہبانی کی جائے ۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ اُس کے شاگِرد آ کر اُسے چُرا لے جائیں اور لوگوں سے کہہ دیں کہ وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا اور یہ پِچھلا دھوکا پہلے سے بھی بُرا ہو۔
  • پِیلا طُس نے اُن سے کہا تُمہارے پاس پہرے والے ہیں ۔ جاؤ جہاں تک تُم سے ہو سکے اُس کی نِگہبانی کرو۔
  • پس وہ پہرے والوں کو ساتھ لے کر گئے اور پتّھرپر مُہرکر کے قبر کی نِگہبانی کی۔
  • اور سبت کے بعد ہفتہ کے پہلے دِن پَو پھٹتے وقت مر یم مگدلِینی اور دُوسری مر یم قبر کو دیکھنے آئِیں۔
  • اور دیکھو ایک بڑا بَھونچال آیا کیونکہ خُداوند کا فرِشتہ آسمان سے اُترا اور پاس آکر پتّھر کو لُڑھکا دِیا اور اُس پر بَیٹھ گیا۔
  • اُس کی صُورت بِجلی کی مانِند تھی اور اُس کی پوشاک برف کی مانِند سفید تھی۔
  • اور اُس کے ڈر سے نِگہبان کانپ اُٹھے اور مُردہ سے ہو گئے۔
  • فرِشتہ نے عَورتوں سے کہا تُم نہ ڈرو کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ تُم یِسُو ع کو ڈھُونڈتی ہو جو مصلُوب ہُؤا تھا۔
  • وہ یہاں نہیں ہے کیونکہ اپنے کہنے کے مُطابِق جی اُٹھا ہے ۔ آؤ یہ جگہ دیکھو جہاں خُداوند پڑا تھا۔
  • اور جلد جا کر اُس کے شاگِردوں سے کہو کہ وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے اور دیکھو وہ تُم سے پہلے گلِیل کو جاتا ہے ۔وہاں تُم اُسے دیکھو گے ۔ دیکھو مَیں نے تُم سے کہہ دِیا ہے۔
  • اور وہ خَوف اور بڑی خُوشی کے ساتھ قبر سے جلد روانہ ہو کر اُس کے شاگِردوں کو خبر دینے دوڑِیں۔
  • اور دیکھو یِسُو ع اُن سے مِلا اور اُس نے کہا سلام! اُنہوں نے پاس آ کر اُس کے قدم پکڑے اور اُسے سِجدہ کِیا۔
  • اِس پر یِسُو ع نے اُن سے کہا ڈرو نہیں ۔ جاؤ میرے بھائِیوں سے کہو کہ گلِیل کو چلے جائیں ۔ وہاں مُجھے دیکھیں گے۔
  • جب وہ جا رہی تِھیں تو دیکھو پہرے والوں میں سے بعض نے شہر میں آ کر تمام ماجرا سردار کاہِنوں سے بیان کِیا۔
  • اور اُنہوں نے بُزُرگوں کے ساتھ جمع ہو کر مشور َہ کِیا اور سِپاہیوں کو بُہت سا رُوپَیہ دے کر کہا۔
  • یہ کہہ دینا کہ رات کو جب ہم سو رہے تھے اُس کے شاگِرد آ کر اُسے چُرا لے گئے۔
  • اور اگر یہ بات حاکِم کے کان تک پُہنچی تو ہم اُسے سمجھا کر تُم کو خطرہ سے بچا لیں گے۔
  • پس اُنہوں نے رُوپَیہ لے کرجَیسا سِکھایا گیا تھا وَیسا ہی کِیا اور یہ بات آج تک یہُودِیوں میں مشہُور ہے۔
  • اور گیارہ شاگِرد گلِیل کے اُس پہاڑ پر گئے جو یِسُو ع نے اُن کے لِئے مُقرّر کِیا تھا۔
  • اور اُنہوں نے اُسے دیکھ کر سِجدہ کِیا مگر بعض نے شک کِیا۔
  • یِسُو ع نے پاس آ کر اُن سے باتیں کِیں اور کہا کہ آسمان اور زمِین کا کُل اِختِیار مُجھے دِیا گیا ہے۔
  • پس تُم جا کر سب قَوموں کو شاگِرد بناؤ اور اُن کوباپ اور بیٹے اور رُوحُ القُدس کے نام سے بپتِسمہ دو۔
  • اور اُن کو یہ تعلِیم دو کہ اُن سب باتوں پر عمل کریں جِن کا مَیں نے تُم کو حُکم دِیا اور دیکھو مَیں دُنیا کے آخِر تک ہمیشہ تُمہارے ساتھ ہُوں۔
  • یِسُو ع مسِیح اِبنِ خُدا کی خُوشخبری کا شرُوع۔
  • جَیسا یسعیا ہ نبی کی کِتاب میں لِکھا ہے کہ دیکھ مَیں اپنا پَیغمبر تیرے آگے بھیجتاہُوں جو تیری راہ تیّار کرے گا۔
  • بیابان میں پُکارنے والے کی آواز آتی ہے کہ خُداوند کی راہ تیّار کرو۔ اُس کے راستے سِیدھے بناؤ۔
  • یُوحنّا آیا اور بیابان میں بپتِسمہ دیتا اور گُناہوں کی مُعافی کے لِئے تَوبہ کے بپتِسمہ کی مُنادی کرتا تھا۔
  • اور یہُودیہ کے مُلک کے سب لوگ اور یروشلِیم کے سب رہنے والے نِکل کر اُس کے پاس گئے اور اُنہوں نے اپنے گُناہوں کا اِقرار کر کے دریایِ یَردن میں اُس سے بپتِسمہ لِیا۔
  • اور یُوحنّا اُونٹ کے بالوں کا لِباس پہنے اور چمڑے کا پٹکا اپنی کمر سے باندھے رہتا اور ٹِڈّیاں اور جنگلی شہد کھاتا تھا۔
  • اور یہ مُنادی کرتا تھا کہ میرے بعد وہ شخص آنے والا ہے جو مُجھ سے زورآور ہے ۔ مَیں اِس لائِق نہیں کہ جُھک کر اُس کی جُوتِیوں کا تسمہ کھولُوں۔
  • مَیں نے تو تُم کو پانی سے بپتِسمہ دِیا مگر وہ تُم کو رُوحُ القُدس سے بپتِسمہ دے گا۔
  • اور اُن دِنوں اَیسا ہُؤا کہ یِسُو ع نے گلِیل کے ناصرۃ سے آ کر یَرد ن میں یُوحنّا سے بپتِسمہ لِیا۔
  • اور جب وہ پانی سے نِکل کر اُوپر آیا تو فی الفَور اُس نے آسمان کو پھٹتے اور رُوح کو کبُوتر کی مانِند اپنے اُوپر اُترتے دیکھا۔
  • اور آسمان سے آواز آئی کہ تُو میرا پیارا بیٹا ہے ۔ تُجھ سے مَیں خُوش ہُوں۔
  • اور فی الفَور رُوح نے اُسے بیابان میں بھیج دِیا۔
  • اور وہ بیابان میں چالِیس دِن تک شَیطان سے آزمایا گیا اور جنگلی جانوروں کے ساتھ رہا کِیا اور فرِشتے اُس کی خِدمت کرتے رہے۔
  • پِھریُوحنّا کے پکڑوائے جانے کے بعد یِسُو ع نے گلِیل میں آ کر خُدا کی خُوشخبری کی مُنادی کی۔
  • اور کہا کہ وقت پُورا ہو گیا ہے اور خُدا کی بادشاہی نزدِیک آ گئی ہے ۔ تَوبہ کرو اور خُوشخبری پر اِیمان لاؤ۔
  • اور گلِیل کی جِھیل کے کنارے کنارے جاتے ہُوئے اُس نے شمعُو ن اور شمعُو ن کے بھائی اندر یاس کو جِھیل میں جال ڈالتے دیکھا کیونکہ وہ ماہی گِیر تھے۔
  • اور یِسُو ع نے اُن سے کہا میرے پِیچھے چلے آؤ تو مَیں تُم کو آدم گِیر بناؤں گا۔
  • وہ فی الفَور جال چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔
  • اور تھوڑی دُور بڑھ کر اُس نے زبد ی کے بیٹے یعقُو ب اور اُس کے بھائی یُوحنّا کو کشتی پر جالوں کی مرمّت کرتے دیکھا۔
  • اُس نے فی الفَور اُن کو بُلایا اور وہ اپنے باپ زبد ی کو کشتی پر مزدُوروں کے ساتھ چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔
  • پِھروہ کفرنحُو م میں داخِل ہُوئے اور وہ فی الفَور سبت کے دِن عِبادت خانہ میں جا کر تعلِیم دینے لگا۔
  • اور لوگ اُس کی تعلِیم سے حَیران ہُوئے کیونکہ وہ اُن کو فقِیہوں کی طرح نہیں بلکہ صاحبِ اِختیار کی طرح تعلِیم دیتا تھا۔
  • اور فی الفَور اُن کے عِبادت خانہ میں ایک شخص مِلا جِس میں ناپاک رُوح تھی ۔ وہ یُوں کہہ کر چِلاّیا۔
  • کہ اَے یِسُو ع ناصری! ہمیں تُجھ سے کیا کام؟ کِیا تُو ہم کو ہلاک کرنے آیا ہے؟ مَیں تُجھے جانتا ہُوں کہ تُو کَون ہے ۔ خُدا کا قدُّوس ہے۔
  • یِسُو ع نے اُسے جِھڑک کر کہا چُپ رہ اور اِس میں سے نِکل جا۔
  • پس وہ ناپاک رُوح اُسے مروڑ کر اور بڑی آواز سے چِلاّ کر اُس میں سے نِکل گئی۔
  • اور سب لوگ حَیران ہُوئے اور آپس میں یہ کہہ کر بحث کرنے لگے کہ یہ کیا ہے؟ یہ تو نئی تعلِیم ہے! وہ ناپاک رُوحوں کو بھی اِختیار کے ساتھ حُکم دیتا ہے اور وہ اُس کا حُکم مانتی ہیں۔
  • اور فی الفَور اُس کی شُہرت گلِیل کی اُس تمام نواحی میں ہر جگہ پَھیل گئی۔
  • اور وہ فی الفَور عِبادت خانہ سے نِکل کر یعقُو ب اور یُوحنّا کے ساتھ شمعُو ن اور اندر یاس کے گھر آئے۔
  • شمعُو ن کی ساس تپ میں پڑی تھی اور اُنہوں نے فی الفَور اُس کی خبر اُسے دی۔
  • اُس نے پاس جا کر اور اُس کا ہاتھ پکڑ کر اُسے اُٹھایا اور تَپ اُس پر سے اُتر گئی اور وہ اُن کی خِدمت کرنے لگی۔
  • شام کو جب سُورج ڈُوب گیا تو لوگ سب بِیماروں کو اور اُن کو جِن میں بدرُوحیں تِھیں اُس کے پاس لائے۔
  • اور سارا شہر دروازہ پر جمع ہو گیا۔
  • اور اُس نے بُہتوں کو جو طرح طرح کی بِیمارِیوں میں گرِفتار تھے اچّھا کِیا اور بُہت سی بدرُوحوں کو نِکالا اور بدرُوحوں کو بولنے نہ دِیا کیونکہ وہ اُسے پہچانتی تِھیں۔
  • اور صُبح ہی دِن نِکلنے سے بُہت پہلے وہ اُٹھ کر نِکلا اور ایک وِیران جگہ میں گیا اور وہاں دُعا کی۔
  • اور شمعُو ن اور اُس کے ساتھی اُس کے پِیچھے گئے۔
  • اور جب وہ مِلا تو اُس سے کہا کہ سب لوگ تُجھے ڈُھونڈ رہے ہیں۔
  • اُس نے اُن سے کہا آؤ ہم اَور کہِیں آس پاس کے شہروں میں چلیں تاکہ مَیں وہاں بھی مُنادی کرُوں کیونکہ مَیں اِسی لِئے نِکلا ہُوں۔
  • اور وہ تمام گلِیل میں اُن کے عِبادت خانوں میں جا جا کر مُنادی کرتا اور بدرُوحوں کو نِکالتا رہا۔
  • اور ایک کوڑھی نے اُس کے پاس آ کر اُس کی مِنّت کی اور اُس کے سامنے گُھٹنے ٹیک کر اُس سے کہا اگر تُو چاہے تو مُجھے پاک صاف کر سکتا ہے۔
  • اُس نے اُس پر ترس کھا کر ہاتھ بڑھایا اور اُسے چُھو کر اُس سے کہا مَیں چاہتا ہُوں ۔ تُو پاک صاف ہو جا۔
  • اور فی الفَور اُس کا کوڑھ جاتا رہا اور وہ پاک صاف ہو گیا۔
  • اور اُس نے اُسے تاکِید کر کے فی الفَور رُخصت کِیا۔
  • اور اُس سے کہا خبردار کِسی سے کُچھ نہ کہنا مگر جا کر اپنے تئِیں کاہِن کو دِکھا اور اپنے پاک صاف ہو جانے کی بابت اُن چِیزوں کو جو مُوسیٰ نے مُقرّر کِیں نذر گُذران تاکہ اُن کے لِئے گواہی ہو۔
  • لیکن وہ باہر جا کر بُہت چرچا کرنے لگا اور اِس بات کو اَیسا مشہُور کِیا کہ یِسُو ع شہر میں پِھر ظاہِراً داخِل نہ ہو سکا بلکہ باہر وِیران مقاموں میں رہا اور لوگ چاروں طرف سے اُس کے پاس آتے تھے۔
  • کئی دِن بعد جب وہ کفرنحُو م میں پِھر داخِل ہُؤا تو سُنا گیا کہ وہ گھر میں ہے۔
  • پِھراِتنے آدمی جمع ہو گئے کہ دروازہ کے پاس بھی جگہ نہ رہی اور وہ اُن کو کلام سُنا رہا تھا۔
  • اور لوگ ایک مفلُوج کو چار آدمِیوں سے اُٹھوا کر اُس کے پاس لائے۔
  • مگر جب وہ بِھیڑ کے سبب سے اُس کے نزدِیک نہ آ سکے تو اُنہوں نے اُس چھت کو جہاں وہ تھا کھول دِیا اور اُسے اُدھیڑ کر اُس چارپائی کو جِس پر مفلُوج لیٹا تھا لٹکا دِیا۔
  • یِسُو ع نے اُن کا اِیمان دیکھ کر مفلُوج سے کہا بیٹا تیرے گُناہ مُعاف ہُوئے۔
  • مگر وہاں بعض فقِیہہ جو بَیٹھے تھے ۔ وہ اپنے دِلوں میں سوچنے لگے کہ۔
  • یہ کیوں اَیسا کہتا ہے؟ کُفر بکتا ہے خُدا کے سوا گُناہ کَون مُعاف کر سکتا ہے؟۔
  • اور فی الفَور یِسُو ع نے اپنی رُوح سے معلُوم کر کے کہ وہ اپنے دِلوں میں یُوں سوچتے ہیں اُن سے کہا تُم کیوں اپنے دِلوں میں یہ باتیں سوچتے ہو؟۔
  • آسان کیا ہے؟ مفلُوج سے یہ کہنا کہ تیرے گُناہ مُعاف ہُوئے یا یہ کہنا کہ اُٹھ اور اپنی چارپائی اُٹھا کرچل پِھر؟۔
  • لیکن اِس لِئے کہ تُم جانو کہ اِبنِ آدم کو زمِین پر گُناہ مُعاف کرنے کا اِختیار ہے (اُس نے اُس مفلُوج سے کہا)۔
  • مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں اُٹھ اپنی چارپائی اُٹھا کر اپنے گھر چلا جا۔
  • اور وہ اُٹھا اور فی الفَور چارپائی اُٹھا کر اُن سب کے سامنے باہر چلا گیا۔ چُنانچہ وہ سب حَیران ہو گئے اور خُدا کی تمجِید کر کے کہنے لگے ہم نے اَیسا کبھی نہیں دیکھاتھا۔
  • وہ پِھر باہر جِھیل کے کنارے گیا اور ساری بِھیڑ اُس کے پاس آئی اور وہ اُن کو تعلِیم دینے لگا۔
  • جب وہ جا رہا تھا تو اُس نے حلفئی کے بیٹے لاو ی کو محصُول کی چَوکی پر بَیٹھے دیکھا اور اُس سے کہا میرے پِیچھے ہو لے۔ پس وہ اُٹھ کر اُس کے پِیچھے ہولیا۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ وہ اُس کے گھر میں کھانا کھانے بَیٹھا اور بُہت سے محصُول لینے والے اور گُنہگار لوگ یِسُو ع اور اُس کے شاگِردوں کے ساتھ کھانے بَیٹھے کیونکہ وہ بُہت تھے اور اُس کے پِیچھے ہو لِئے تھے۔
  • اورفرِیسِیوں کے فقِیہوں نے اُسے گُنہگاروں اور محصُول لینے والوں کے ساتھ کھاتے دیکھ کر اُس کے شاگِردوں سے کہا یہ تو محصُول لینے والوں اور گُنہگاروں کے ساتھ کھاتا پِیتا ہے۔
  • یِسُو ع نے یہ سُن کر اُن سے کہا تندرُستوں کو طبِیب کی ضرُورت نہیں بلکہ بِیماروں کو ۔ مَیں راستبازوں کو نہیں بلکہ گُنہگاروں کو بُلانے آیا ہُوں۔
  • اور یُوحنّا کے شاگِرد اور فرِیسی روزہ سے تھے۔ اُنہوں نے آکر اُس سے کہا یُوحنّا کے شاگِرد اور فرِیسِیوں کے شاگِرد تو روزہ رکھتے ہیں لیکن تیرے شاگِرد کیوں روزہ نہیں رکھتے؟۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا کیا بَراتی جب تک دُلہا اُن کے ساتھ ہے روزہ رکھ سکتے ہیں؟ جِس وقت تک دُلہا اُن کے ساتھ ہے وہ روزہ نہیں رکھ سکتے۔
  • مگر وہ دِن آئیں گے کہ دُلہا اُن سے جُدا کیا جائے گا۔ اُس وقت وہ روزہ رکھّیں گے۔
  • کورے کپڑے کا پَیوند پُرانی پوشاک پر کوئی نہیں لگاتا۔ نہیں تو وہ پَیوند اُس پوشاک میں سے کُچھ کھینچ لے گا یعنی نیا پُرانی سے اور وہ زِیادہ پھٹ جائے گی۔
  • اور نئی مَے کو پُرانی مَشکوں میں کوئی نہیں بھرتا۔ نہیں تو مَشکیں مَے سے پھٹ جائیں گی اور مَے اورمَشکیں دونوں برباد ہو جائیں گی بلکہ نئی مَے کو نئی مَشکوں میں بھرتے ہیں۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ وہ سبت کے دِن کھیتوں میں ہو کر جا رہا تھا اور اُس کے شاگِرد راہ میں چلتے ہُوئے بالیں توڑنے لگے۔
  • اورفرِیسیوں نے اُس سے کہا دیکھ یہ سبت کے دِن وہ کام کیوں کرتے ہیں جو روا نہیں؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا کیا تُم نے کبھی نہیں پڑھا کہ داؤُد نے کیا کِیا جب اُس کو اور اُس کے ساتِھیوں کو ضرُورت ہُوئی اور وہ بُھوکے ہُوئے؟۔
  • وہ کیوں کر ابیا تر سردار کاہِن کے دِنوں میں خُدا کے گھر میں گیا اور اُس نے نذر کی روٹِیاں کھائِیں جِن کو کھانا کاہِنوں کے سِوا اَور کِسی کو روا نہیں اور اپنے ساتِھیوں کو بھی دیں؟۔
  • اور اُس نے اُن سے کہا سبت آدمی کے لِئے بنا ہے نہ آدمی سبت کے لِئے۔
  • پس اِبنِ آدم سبت کا بھی مالِک ہے۔
  • اور وہ عِبادت خانہ میں پِھر داخِل ہُؤا اور وہاں ایک آدمی تھا جِس کا ہاتھ سُوکھا ہُؤا تھا۔
  • اور وہ اُس کی تاک میں رہے کہ اگر وہ اُسے سبت کے دِن اچّھا کرے تو اُس پر اِلزام لگائیں۔
  • اُس نے اُس آدمی سے جِس کا ہاتھ سُوکھا ہُؤا تھا کہا بِیچ میں کھڑا ہو۔
  • اور اُن سے کہا سبت کے دِن نیکی کرنا روا ہے یا بدی کرنا؟ جان بچانا یا قتل کرنا؟ وہ چُپ رہ گئے۔
  • اُس نے اُن کی سخت دِلی کے سبب سے غمگِین ہو کر اور چاروں طرف اُن پر غُصّہ سے نظر کر کے اُس آدمی سے کہا اپنا ہاتھ بڑھا۔ اُس نے بڑھا دِیا اور اُس کا ہاتھ درُست ہو گیا۔
  • پِھرفرِیسی فی الفَور باہر جا کرہیرودِیوں کے ساتھ اُس کے برخِلاف مشورَہ کرنے لگے کہ اُسے کِس طرح ہلاک کریں۔
  • اور یِسُو ع اپنے شاگِردوں کے ساتھ جِھیل کی طرف چلا گیا اور گلِیل سے ایک بڑی بِھیڑ پِیچھے ہو لی اور یہُودیہ۔
  • اور یروشلِیم اور اِدومَیہ سے اور یَرد ن کے پار اور صُور اور صَیدا کے آس پاس سے ایک بڑی بِھیڑ یہ سُن کر کہ وہ کَیسے بڑے کام کرتا ہے اُس کے پاس آئی۔
  • پس اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا بِھیڑ کی وجہ سے ایک چھوٹی کشتی میرے لِئے تیّار رہے تاکہ وہ مُجھے دبا نہ ڈالیں۔
  • کیونکہ اُس نے بُہت لوگوں کو اچّھا کِیا تھا ۔ چُنانچہ جِتنے لوگ سخت بِیمارِیوں میں گرِفتار تھے اُس پر گِرے پڑتے تھے کہ اُسے چُھو لیں۔
  • اور ناپاک رُوحیں جب اُسے دیکھتی تِھیں اُس کے آگے گِر پڑتی اور پُکار کر کہتی تِھیں کہ تُو خُدا کا بیٹا ہے۔
  • اور وہ اُن کو بڑی تاکِید کرتا تھا کہ مُجھے ظاہِر نہ کرنا۔
  • پِھروہ پہاڑ پر چڑھ گیا اور جِن کو وہ آپ چاہتا تھا اُن کو پاس بُلایا اور وہ اُس کے پاس چلے آئے۔
  • اور اُس نے بارہ کو مُقرّر کِیا تاکہ اُس کے ساتھ رہیں اور وہ اُن کو بھیجے کہ مُنادی کریں۔
  • اور بدرُوحوں کو نِکالنے کا اِختیار رکھّیں۔
  • وہ یہ ہیں :- شمعُو ن جِس کا نام پطر س رکھّا۔
  • اور زبد ی کا بیٹا یعقُو ب اور یعقُو ب کا بھائی یُوحنّا جِن کا نام بُوانِر گِس یعنی گرج کے بیٹے رکھّا۔
  • اور اندر یاس اور فِلِپُّس اور بُرتلمائی اورمتّی اور تُوما اورحلفئی کا بیٹا یعقُو ب اور تدّی اور شمعُو ن قنانی۔
  • اور یہُودا ہ اِسکریُوتی جِس نے اُسے پکڑوا بھی دِیا۔ وہ گھر میں آیا
  • اور اِتنے لوگ پِھر جمع ہو گئے کہ وہ کھانا بھی نہ کھا سکے۔
  • جب اُس کے عزِیزوں نے یہ سُنا تو اُسے پکڑنے کو نِکلے کیونکہ کہتے تھے کہ وہ بے خُود ہے۔
  • اور فقِیہہ جو یروشلِیم سے آئے تھے یہ کہتے تھے کہ اُس کے ساتھ بَعَلز بُول ہے اور یہ بھی کہ وہ بدرُوحوں کے سردار کی مدد سے بدرُوحوں کو نِکالتا ہے۔
  • وہ اُن کو پاس بُلا کر اُن سے تمثِیلوں میں کہنے لگا کہ شَیطان کو شَیطان کِس طرح نِکال سکتا ہے؟۔
  • اور اگر کِسی سلطنت میں پُھوٹ پڑ جائے تو وہ سلطنت قائِم نہیں رہ سکتی۔
  • اور اگر کِسی گھر میں پُھوٹ پڑ جائے تو وہ گھر قائِم نہ رہ سکے گا۔
  • اور اگر شَیطان اپنا ہی مُخالِف ہو کر اپنے میں پُھوٹ ڈالے تو وہ قائِم نہیں رہ سکتا بلکہ اُس کا خاتِمہ ہو جائے گا۔
  • لیکن کوئی آدمی کِسی زورآور کے گھر میں گُھس کر اُس کے اسباب کو لُوٹ نہیں سکتا جب تک وہ پہلے اُس زورآور کو نہ باندھ لے ۔ تب اُس کا گھر لُوٹ لے گا۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ بنی آدم کے سب گُناہ اور جِتنا کُفر وہ بکتے ہیں مُعاف کِیا جائے گا۔
  • لیکن جو کوئی رُوحُ القُدس کے حق میں کُفربکے وہ ابد تک مُعافی نہ پائے گا بلکہ ابدی گُناہ کا قصُوروار ہے۔
  • کیونکہ وہ کہتے تھے کہ اُس میں ناپاک رُوح ہے۔
  • پِھراُس کی ماں اور اُس کے بھائی آئے اور باہر کھڑے ہو کر اُسے بُلوا بھیجا۔
  • اور بِھیڑ اُس کے آس پاس بَیٹھی تھی اور اُنہوں نے اُس سے کہا دیکھ تیری ماں او ر تیرے بھائی باہر تُجھے پُوچھتے ہیں۔
  • اُس نے اُن کو یہ جواب دِیا میری ماں اور میرے بھائی کَون ہیں؟۔
  • اور اُن پر جو اُس کے گِرد بَیٹھے تھے نظر کر کے کہا دیکھو میری ماں اور میرے بھائی یہ ہیں!۔
  • کیونکہ جو کوئی خُدا کی مرضی پر چلے وُہی میرا بھائی اور میری بہن اور ماں ہے۔
  • وہ پِھر جِھیل کے کنارے تعلِیم دینے لگا اور اُس کے پاس اَیسی بڑی بِھیڑ جمع ہو گئی کہ وہ جِھیل میں ایک کشتی میں جا بَیٹھا اور ساری بِھیڑ خشکی پر جِھیل کے کنارے رہی۔
  • اور وہ اُن کو تمثِیلوں میں بُہت سی باتیں سِکھانے لگا اور اپنی تعلِیم میں اُن سے کہا۔
  • سُنو! دیکھو ایک بونے والا بِیج بونے نِکلا۔
  • اور بوتے وقت یُوں ہُؤا کہ کُچھ راہ کے کنارے گِرا اور پرِندوں نے آ کر اُسے چُگ لِیا۔
  • اور کُچھ پتّھرِیلی زمِین پر گِرا جہاں اُسے بُہت مِٹّی نہ مِلی اور گہری مِٹّی نہ مِلنے کے سبب سے جلد اُگ آیا۔
  • اور جب سُورج نِکلا تو جل گیا اور جڑ نہ ہونے کے سبب سے سُوکھ گیا۔
  • اور کُچھ جھاڑِیوں میں گِرا اور جھاڑِیوں نے بڑھ کر اُسے دبا لِیا اور وہ پَھل نہ لایا۔
  • اور کُچھ اچّھی زمِین پر گِرا اور وہ اُگا اور بڑھ کر پَھلا اور کوئی تِیس گُنا کوئی ساٹھ گُنا کوئی سَو گُنا پَھل لایا۔
  • پِھراُس نے کہا جِس کے سُننے کے کان ہوں وہ سُن لے۔
  • جب وہ اکیلا رہ گیا تو اُس کے ساتِھیوں نے اُن بارہ سمیت اُس سے اِن تمثِیلوں کی بابت پُوچھا۔
  • اُس نے اُن سے کہا کہ تُم کو خُدا کی بادشاہی کا بھید دِیا گیا ہے مگر اُن کے لِئے جو باہر ہیں سب باتیں تمثِیلوں میں ہوتی ہیں۔
  • تاکہ وہ دیکھتے ہُوئے دیکھیں اور معلُوم نہ کریں اور سُنتے ہُوئے سُنیں اور نہ سمجھیں۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ رجُوع لائیں اور مُعافی پائیں۔
  • پِھراُس نے اُن سے کہا کیا تُم یہ تمثِیل نہیں سمجھے؟ پِھر سب تمثِیلوں کو کیوں کر سمجھو گے؟۔
  • بونے والا کلام بوتا ہے۔
  • جو راہ کے کنارے ہیں جہاں کلام بویا جاتا ہے یہ وہ ہیں کہ جب اُنہوں نے سُنا تو شَیطان فی الفَور آکر اُس کلام کو جو اُن میں بویا گیا تھا اُٹھا لے جاتا ہے۔
  • اور اِسی طرح جو پتّھرِیلی زمِین میں بوئے گئے یہ وہ ہیں جو کلام کو سُن کر فی الفَور خُوشی سے قبُول کر لیتے ہیں۔
  • اور اپنے اندر جڑ نہیں رکھتے بلکہ چند روزہ ہیں ۔ پِھرجب کلام کے سبب سے مُصِیبت یا ظُلم برپا ہوتا ہے تو فی الفَور ٹھوکر کھاتے ہیں۔
  • اور جو جھاڑِیوں میں بوئے گئے وہ اَور ہیں ۔ یہ وہ ہیں جِنہوں نے کلام سُنا۔
  • اور دُنیا کی فِکر اور دَولت کا فریب اور اَور چِیزوں کا لالچ داخِل ہو کر کلام کو دبا دیتے ہیں اور وہ بے پَھل رہ جاتا ہے۔
  • اور جو اچّھی زمِین میں بوئے گئے یہ وہ ہیں جو کلام کو سُنتے اور قبُول کرتے اور پَھل لاتے ہیں ۔ کوئی تِیس گُنا کوئی ساٹھ گُنا ۔ کوئی سَو گُنا۔
  • اور اُس نے اُن سے کہا کیا چراغ اِس لِئے لاتے ہیں کہ پَیمانہ یا پلنگ کے نِیچے رکھّا جائے؟ کیا اِس لِئے نہیں کہ چراغدان پر رکھّا جائے؟۔
  • کیونکہ کوئی چِیز چُھپی نہیں مگر اِس لِئے کہ ظاہِر ہو جائے اور پوشِیدہ نہیں ہُوئی مگر اِس لِئے کہ ظہُور میں آئے۔
  • اگر کِسی کے سُننے کے کان ہوں تو سُن لے۔
  • پِھر اُس نے اُن سے کہا خبردار رہو کہ کیا سُنتے ہو ۔ جِس پَیمانہ سے تُم ناپتے ہو اُسی سے تُمہارے لِئے ناپا جائے گا اور تُم کو زِیادہ دِیا جائے گا۔
  • کیونکہ جِس کے پاس ہے اُسے دِیا جائے گا اور جِس کے پاس نہیں ہے اُس سے وہ بھی جو اُس کے پاس ہے لے لِیا جائے گا۔
  • اور اُس نے کہا خُدا کی بادشاہی اَیسی ہے جَیسے کوئی آدمی زمِین میں بِیج ڈالے۔
  • اور رات کو سوئے اور دِن کو جاگے اور وہ بِیج اِس طرح اُگے اور بڑھے کہ وہ نہ جانے۔
  • زمِین آپ سے آپ پَھل لاتی ہے پہلے پتّی ۔ پِھر بالیں ۔ پِھر بالوں میں تیّار دانے۔
  • پِھر جب اناج پک چُکا تو وہ فی الفَور درانتی لگاتا ہے کیونکہ کاٹنے کا وقت آ پُہنچا۔
  • پِھراُس نے کہا کہ ہم خُدا کی بادشاہی کو کِس سے تشبِیہ دیں اور کِس تمثِیل میں اُسے بیان کریں؟۔
  • وہ رائی کے دانے کی مانِند ہے کہ جب زمِین میں بویا جاتا ہے تو زمِین کے سب بِیجوں سے چھوٹا ہوتا ہے۔
  • مگر جب بو دِیا گیا تو اُگ کر سب ترکارِیوں سے بڑا ہو جاتا ہے اور اَیسی بڑی ڈالِیاں نِکالتا ہے کہ ہوا کے پرِندے اُس کے سایہ میں بسیرا کر سکتے ہیں۔
  • اور وہ اُن کو اِس قِسم کی بُہت سی تمثِیلیں دے دے کر اُن کی سمجھ کے مُطابِق کلام سُناتا تھا۔
  • اور بے تمثِیل اُن سے کُچھ نہ کہتا تھا لیکن خَلوت میں اپنے خاص شاگِردوں سے سب باتوں کے معنی بیان کرتا تھا۔
  • اُسی دِن جب شام ہُوئی تو اُس نے اُن سے کہا آؤ پار چلیں۔
  • اور وہ بِھیڑ کو چھوڑ کر اُسے جِس حال میں وہ تھا کشتی پر ساتھ لے چلے اور اُس کے ساتھ اَور کشتِیاں بھی تِھیں۔
  • تب بڑی آندھی چلی اور لہریں کشتی پر یہاں تک آئِیں کہ کشتی پانی سے بھری جاتی تھی۔
  • اور وہ خُود پِیچھے کی طرف گدّی پر سو رہا تھا ۔ پس اُنہوں نے اُسے جگا کر کہا اَے اُستاد کیا تُجھے فِکر نہیں کہ ہم ہلاک ہُوئے جاتے ہیں؟۔
  • اُس نے اُٹھ کر ہوا کو ڈانٹا اور پانی سے کہا ساکت ہو ! تھم جا! پس ہوا بند ہو گئی اور بڑا امن ہو گیا۔
  • پِھراُن سے کہا تُم کیوں ڈرتے ہو؟ اب تک اِیمان نہیں رکھتے؟۔
  • اور وہ نِہایت ڈر گئے اور آپس میں کہنے لگے یہ کَون ہے کہ ہوا اور پانی بھی اُس کا حُکم مانتے ہیں؟۔
  • اور وہ جِھیل کے پار گراسِینِیو ں کے عِلاقہ میں پُہنچے۔
  • اور جب وہ کشتی سے اُترا تو فی الفَور ایک آدمی جِس میں ناپاک رُوح تھی قبروں سے نِکل کر اُس سے مِلا۔
  • وہ قبروں میں رہا کرتا تھا اور اب کوئی اُسے زنجِیروں سے بھی نہ باندھ سکتا تھا۔
  • کیونکہ وہ بار بار بیڑِیوں اور زنجِیروں سے باندھا گیا تھا لیکن اُس نے زنجِیروں کو توڑا اور بیڑِیوں کوٹُکڑے ٹُکڑے کِیا تھا اور کوئی اُسے قابُو میں نہ لا سکتا تھا۔
  • اور وہ ہمیشہ رات دِن قبروں اور پہاڑوں میں چِلاّتا اور اپنے تئِیں پتّھروں سے زخمی کرتا تھا۔
  • وہ یِسُو ع کو دُور سے دیکھ کر دَوڑا اور اُسے سِجدہ کِیا۔
  • اور بڑی آواز سے چِلاّکر کہا اَے یِسُو ع خُدا تعالےٰ کے فرزند مُجھے تُجھ سے کیا کام؟تُجھے خُدا کی قَسم دیتا ہُوں مُجھے عذاب میں نہ ڈال۔
  • کیونکہ اُس نے اُس سے کہا تھا اَے ناپاک رُوح اِس آدمی میں سے نِکل آ۔
  • پِھراُس نے اُس سے پُوچھا تیرا نام کیا ہے؟ اُس نے اُس سے کہا میرا نام لشکر ہے کیونکہ ہم بُہت ہیں۔
  • پِھراُس نے اُس کی بُہت مِنّت کی کہ ہمیں اِس عِلاقہ سے باہر نہ بھیج۔
  • اور وہاں پہاڑ پر سُؤروں کا ایک بڑا غول چر رہا تھا۔
  • پس اُنہوں نے اُس کی مِنّت کر کے کہا کہ ہم کو اُن سُؤروں میں بھیج دے تاکہ ہم اُن میں داخِل ہوں۔
  • پس اُس نے اُن کو اِجازت دی اور ناپاک رُوحیں نِکل کر سُؤروں میں داخِل ہو گئِیں اور وہ غول جو کوئی دو ہزار کا تھا کڑاڑے پر سے جھپٹ کر جِھیل میں جا پڑا اور جِھیل میں ڈُوب مَرا۔
  • اور اُن کے چرانے والوں نے بھاگ کر شہر اور دیہات میں خبر پُہنچائی۔
  • پس لوگ یہ ماجرا دیکھنے کو نِکل کر یِسُو ع کے پاس آئے اور جِس میں بدرُوحیں یعنی بدرُوحوں کا لشکر تھا اُس کو بَیٹھے اور کپڑے پہنے اور ہوش میں دیکھ کر ڈر گئے۔
  • اور دیکھنے والوں نے اُس کا حال جِس میں بدرُوحیں تِھیں اور سُؤروں کا ماجرا اُن سے بیان کِیا۔
  • وہ اُس کی مِنّت کرنے لگے کہ ہماری سرحد سے چلا جا۔
  • اور جب وہ کشتی میں داخِل ہونے لگا تو جِس میں بدرُوحیں تِھیں اُس نے اُس کی مِنّت کی کہ مَیں تیرے ساتھ رہُوں۔
  • لیکن اُس نے اُسے اِجازت نہ دی بلکہ اُس سے کہا کہ اپنے لوگوں کے پاس اپنے گھر جا اور اُن کو خبر دے کہ خُداوند نے تیرے لِئے کَیسے بڑے کام کِئے اور تُجھ پر رحم کِیا۔
  • وہ گیا اور دِکَپُلِس میں اِس بات کا چرچا کرنے لگا کہ یِسُو ع نے اُس کے لِئے کَیسے بڑے کام کِئے اور سب لوگ تعجُّب کرتے تھے۔
  • جب یِسُو ع پِھر کشتی میں پار گیا تو بڑی بِھیڑ اُس کے پاس جمع ہُوئی اور وہ جِھیل کے کنارے تھا۔
  • اور عِبادت خانہ کے سرداروں میں سے ایک شخص یائِیر نام آیا اور اُسے دیکھ کر اُس کے قدموں پر گِرا۔
  • اور یہ کہہ کر اُس کی بُہت مِنّت کی کہ میری چھوٹی بیٹی مَرنے کو ہے ۔ تُو آکر اپنے ہاتھ اُس پر رکھ تاکہ وہ اچّھی ہو جائے اور زِندہ رہے۔
  • پس وہ اُس کے ساتھ چلا اور بُہت سے لوگ اُس کے پِیچھے ہو لِئے اور اُس پر گِرے پڑتے تھے۔
  • پِھر ایک عَورت جِس کے بارہ برس سے خُون جاری تھا۔
  • اور کئی طبِیبوں سے بڑی تکلِیف اُٹھا چُکی تھی اور اپنا سب مال خرچ کر کے بھی اُسے کُچھ فائِدہ نہ ہُؤا تھا بلکہ زِیادہ بِیمار ہو گئی تھی۔
  • یِسُو ع کا حال سُن کر بِھیڑ میں اُس کے پِیچھے سے آئی اور اُس کی پوشاک کو چُھؤا۔
  • کیونکہ وہ کہتی تھی کہ اگر مَیں صِرف اُس کی پوشاک ہی چُھو لُوں گی تو اچّھی ہو جاؤں گی۔
  • اور فی الفَور اُس کا خُون بہنا بند ہو گیا اور اُس نے اپنے بدن میں معلُوم کِیا کہ مَیں نے اِس بِیماری سے شِفا پائی۔
  • یِسُو ع نے فی الفَور اپنے میں معلُوم کر کے کہ مُجھ میں سے قُوّت نِکلی اُس بِھیڑ میں پِیچھے مُڑ کر کہا کِس نے میری پوشاک چُھوئی؟۔
  • اُس کے شاگِردوں نے اُس سے کہا تُو دیکھتا ہے کہ بِھیڑ تُجھ پر گِری پڑتی ہے پِھر تُو کہتا ہے مُجھے کِس نے چُھؤا؟۔
  • اُس نے چاروں طرف نِگاہ کی تاکہ جِس نے یہ کام کِیا تھا اُسے دیکھے۔
  • وہ عَورت جو کُچھ اُس سے ہُؤا تھا محسُوس کر کے ڈرتی اور کانپتی ہُوئی آئی اور اُس کے آگے گِر پڑی اور سارا حال سچ سچ اُس سے کہہ دِیا۔
  • اُس نے اُس سے کہا بیٹی تیرے اِیمان سے تُجھے شِفا مِلی۔ سلامت جا اور اپنی اِس بِیماری سے بچی رہ۔
  • وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ عِبادت خانہ کے سردار کے ہاں سے لوگوں نے آ کر کہا کہ تیری بیٹی مَر گئی ۔اب اُستاد کو کیوں تکلِیف دیتا ہے؟۔
  • جو بات وہ کہہ رہے تھے اُس پر یِسُو ع نے توجُّہ نہ کر کے عِبادت خانہ کے سردار سے کہا خَوف نہ کر ۔ فقط اِعتقاد رکھ۔
  • پِھر اُس نے پطر س اور یعقُو ب اور یعقُو ب کے بھائی یُوحنّا کے سِوا اور کِسی کو اپنے ساتھ چلنے کی اِجازت نہ دی۔
  • اور وہ عِبادت خانہ کے سردار کے گھر میں آئے اور اُس نے دیکھا کہ ہُلّڑ ہو رہا ہے اور لوگ بُہت رو پِیٹ رہے ہیں۔
  • اور اندر جا کر اُن سے کہا تُم کیوں غُل مچاتے اور روتے ہو؟ لڑکی مَر نہیں گئی بلکہ سوتی ہے۔
  • وہ اُس پر ہنسنے لگے لیکن وہ سب کو نِکال کر لڑکی کے ماں باپ کو اور اپنے ساتِھیوں کو لے کر جہاں لڑکی پڑی تھی اندر گیا۔
  • اور لڑکی کا ہاتھ پکڑ کر اُس سے کہا تلیتا قُومی ۔ جِس کا ترجمہ ہے اَے لڑکی مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں اُٹھ۔
  • وہ لڑکی فی الفَور اُٹھ کر چلنے پِھرنے لگی کیونکہ وہ بارہ برس کی تھی ۔ اِس پر لوگ بُہت ہی حَیران ہُوئے۔
  • پِھر اُس نے اُن کو تاکِید سے حُکم دِیا کہ یہ کوئی نہ جانے اور فرمایا کہ لڑکی کو کُچھ کھانے کو دِیا جائے۔
  • پِھروہاں سے ِنکل کر وہ اپنے وطن میں آیا اور اُس کے شاگِرد اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔
  • جب سبت کا دِن آیا تو وہ عِبادت خانہ میں تعلِیم دینے لگا اور بُہت لوگ سُن کر حَیران ہُوئے اور کہنے لگے کہ یہ باتیں اِس میں کہاں سے آ گئِیں؟ اور یہ کیا حِکمت ہے جو اِسے بخشی گئی اور کَیسے مُعجِزے اُس کے ہاتھ سے ظاہِر ہوتے ہیں؟۔
  • کیا یہ وُہی بڑھئی نہیں جو مر یم کا بیٹا اور یعقُو ب اور یوسیس اور یہُودا ہ اور شمعُو ن کا بھائی ہے؟اور کیا اُس کی بہنیں یہاں ہمارے ہاں نہیں؟ پس اُنہوں نے اُس کے سبب سے ٹھوکر کھائی۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا نبی اپنے وطن اور اپنے رِشتہ داروں اور اپنے گھر کے سِوا اَور کہِیں بے عِزت نہیں ہوتا۔
  • اور وہ کوئی مُعجِزہ وہاں نہ دِکھا سکا۔ صِرف تھوڑے سے بِیماروں پر ہاتھ رکھ کر اُنہیں اچّھا کر دِیا۔
  • اور اُس نے اُن کی بے اِعتقادی پر تَعجُّب کِیا ۔ اور وہ چاروں طرف کے گاؤں میں تعلِیم دیتا پِھرا۔
  • اور اُس نے اُن بارہ کو اپنے پاس بُلا کر دو دو کر کے بھیجنا شرُوع کِیا اور اُن کو ناپاک رُوحوں پر اِختیار بخشا۔
  • اور حُکم دِیا کہ راستہ کے لِئے لاٹھی کے سِوا کُچھ نہ لو ۔ نہ روٹی ۔ نہ جھولی ۔ نہ اپنے کمر بند میں پَیسے۔
  • مگر جُوتِیاں پہنو اور دو کُرتے نہ پہنو۔
  • اور اُس نے اُن سے کہا جہاں تُم کِسی گھر میں داخِل ہو تو اُسی میں رہو جب تک وہاں سے روانہ نہ ہو۔
  • اور جِس جگہ کے لوگ تُم کو قبُول نہ کریں اور تُمہاری نہ سُنیں وہاں سے چلتے وقت اپنے تلووں کی گرد جھاڑ دو تاکہ اُن پر گواہی ہو۔
  • اور اُنہوں نے روانہ ہو کر مُنادی کی کہ تَوبہ کرو۔
  • اور بُہت سی بدرُوحوں کو نِکالا اور بُہت سے بِیماروں کو تیل مَل کر اچّھا کِیا۔
  • اور ہیرود یس بادشاہ نے اُس کا ذِکر سُنا کیونکہ اُس کا نام مشہُور ہو گیا تھا اور اُس نے کہا کہ یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے کیونکہ اُس سے مُعجِزے ظاہِر ہوتے ہیں۔
  • مگر بعض کہتے تھے کہ ایلیّا ہ ہے اور بعض یہ کہ نبِیوں میں سے کِسی کی مانِند ایک نبی ہے۔
  • مگر ہیرود یس نے سُن کر کہا کہ یُوحنّا جِس کا سر مَیں نے کٹوایا وُہی جی اُٹھا ہے۔
  • کیونکہ ہیرود یس نے آپ آدمی بھیج کر یُوحنّا کو پکڑوایا اور اپنے بھائی فِلپُّس کی بِیوی ہیرودِ یاس کے سبب سے اُسے قَیدخانہ میں باندھ رکھّا تھا کیونکہ ہیرود یس نے اُس سے بیاہ کر لِیا تھا۔
  • اور یُوحنّا نے اُس سے کہا تھا کہ اپنے بھائی کی بِیوی کو رکھنا تُجھے روا نہیں۔
  • پس ہیرودِ یاس اُس سے دُشمنی رکھتی اور چاہتی تھی کہ اُسے قتل کرائے مگر نہ ہو سکا۔
  • کیونکہ ہیرود یس یُوحنّا کو راستباز اور مُقدّس آدمی جان کر اُس سے ڈرتا اور اُسے بچائے رکھتا تھا اور اُس کی باتیں سُن کر بُہت حَیران ہو جاتا تھا مگر سُنتا خُوشی سے تھا۔
  • اور مَوقع کے دِن جب ہیرود یس نے اپنی سالگِرہ میں اپنے امِیروں اور فَوجی سرداروں اور گلِیل کے رئِیسوں کی ضِیافت کی۔
  • اور اُسی ہیرودِ یاس کی بیٹی اندر آئی اور ناچ کر ہیرود یس اور اُس کے مِہمانوں کو خُوش کِیا تو بادشاہ نے اُس لڑکی سے کہا جو چاہے مُجھ سے مانگ ۔ مَیں تُجھے دُوں گا۔
  • اور اُس سے قَسم کھائی کہ جو تُو مُجھ سے مانگے گی اپنی آدھی سلطنت تک تُجھے دُوں گا۔
  • اور اُس نے باہر جا کر اپنی ماں سے کہا کہ مَیں کیا مانگُوں؟ اُس نے کہا یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے کا سر۔
  • وہ فی الفَور بادشاہ کے پاس جلدی سے اندر آئی اور اُس سے عرض کی مَیں چاہتی ہُوں کہ تُو یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے کا سر ایک تھال میں ابھی مُجھے منگوا دے۔
  • بادشاہ بُہت غمگِین ہُؤا مگر اپنی قَسموں اور مِہمانوں کے سبب سے اُس سے اِنکار کرنا نہ چاہا۔
  • پس بادشاہ نے فی الفَور ایک سِپاہی کو حُکم دے کر بھیجا کہ اُس کا سر لائے ۔ اُس نے جا کر قَیدخانہ میں اُس کا سرکاٹا۔
  • اور ایک تھال میں لا کر لڑکی کو دِیا اور لڑکی نے اپنی ماں کو دِیا۔
  • پِھر اُس کے شاگِرد سُن کر آئے اور اُس کی لاش اُٹھا کر قبر میں رکھّی۔
  • اور رسُول یِسُو ع کے پاس جمع ہُوئے اور جو کُچھ اُنہوں نے کِیا اور سِکھایا تھا سب اُس سے بیان کِیا۔
  • اُس نے اُن سے کہا تُم آپ الگ وِیران جگہ میں چلے آؤ اور ذرا آرام کرو ۔ اِس لِئے کہ بُہت لوگ آتے جاتے تھے اور اُن کو کھانا کھانے کی بھی فُرصت نہ مِلتی تھی۔
  • پس وہ کشتی میں بَیٹھ کر الگ ایک وِیران جگہ میں چلے گئے۔
  • اور لوگوں نے اُن کو جاتے دیکھا اور بُہتیروں نے پہچان لِیا اور سب شہروں سے اِکٹّھے ہو کر پَیدل اُدھر دَوڑے اور اُن سے پہلے جا پُہنچے۔
  • اور اُس نے اُتر کر بڑی بِھیڑ دیکھی اور اُسے اُن پر ترس آیا کیونکہ وہ اُن بھیڑوں کی مانِند تھے جِن کا چرواہا نہ ہو اور وہ اُن کو بُہت سی باتوں کی تعلِیم دینے لگا۔
  • جب دِن بُہت ڈھل گیا تو اُس کے شاگِرد اُس کے پاس آ کر کہنے لگے یہ جگہ وِیران ہے اور دِن بُہت ڈھل گیا ہے۔
  • اِن کو رُخصت کر تاکہ چاروں طرف کی بستِیوں اور گاؤں میں جا کر اپنے لِئے کُچھ کھانے کو مول لیں۔
  • اُس نے اُن سے جواب میں کہا تُم ہی اِنہیں کھانے کو دو ۔ اُنہوں نے اُس سے کہا کیا ہم جا کر دو سَو دِینار کی روٹِیاں مول لائیں اور اِن کو کِھلائیں؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا تُمہارے پاس کِتنی روٹِیاں ہیں؟ جاؤ دیکھو ۔ اُنہوں نے دریافت کر کے کہا پانچ اور دو مچھلِیاں۔
  • اُس نے اُن کو حُکم دِیا کہ سب ہری گھاس پر دستہ دستہ ہو کر بَیٹھ جائیں۔
  • پس وہ سَو سَو اور پچاس پچاس کی قطاریں باندھ کر بَیٹھ گئے۔
  • پِھر اُس نے وہ پانچ روٹِیاں اور دو مچھلِیاں لِیں اور آسمان کی طرف دیکھ کر برکت دی اور روٹِیاں توڑ کر شاگِردوں کو دیتا گیا کہ اُن کے آگے رکھّیں اور وہ دو مچھلِیاں بھی اُن سب میں بانٹ دِیں۔
  • پس وہ سب کھا کر سیر ہو گئے۔
  • اور اُنہوں نے ٹُکڑوں اور مچھلیوں سے بارہ ٹوکرِیاں بھر کر اُٹھائِیں۔
  • اور کھانے والے پانچ ہزار مرد تھے۔
  • اور فی الفَور اُس نے اپنے شاگِردوں کو مجبُور کِیا کہ کشتی پر بَیٹھ کر اُس سے پہلے اُس پار بَیت صیدا کو چلے جائیں جب تک وہ لوگوں کو رُخصت کرے۔
  • اور اُن کو رُخصت کر کے پہاڑ پر دُعا کرنے چلا گیا۔
  • اور جب شام ہُوئی تو کشتی جِھیل کے بِیچ میں تھی اور وہ اکیلاخُشکی پر تھا۔
  • جب اُس نے دیکھا کہ وہ کھینے سے بُہت تنگ ہیں کیونکہ ہوا اُن کے مُخالِف تھی تو رات کے پِچھلے پہر کے قرِیب وہ جِھیل پر چلتا ہُؤا اُن کے پاس آیا اور اُن سے آگے نِکل جانا چاہتا تھا۔
  • لیکن اُنہوں نے اُسے جِھیل پر چلتے دیکھ کر خیال کِیا کہ بُھوت ہے اور چِلاّ اُٹھے۔
  • کیونکہ سب اُسے دیکھ کر گھبرا گئے تھے مگر اُس نے فی الفَور اُن سے باتیں کِیں اور کہا خاطِر جمع رکھّو۔ مَیں ہُوں ۔ ڈرو مت۔
  • پِھروہ کشتی پر اُن کے پاس آیا اور ہوا تھم گئی اور وہ اپنے دِل میں نِہایت حَیران ہُوئے۔
  • اِس لِئے کہ وہ روٹِیوں کے بارے میں نہ سمجھے تھے بلکہ اُن کے دِل سخت ہو گئے تھے۔
  • اور وہ پار جا کر گنّیسر ت کے عِلاقہ میں پُہنچے اور کشتی گھاٹ پر لگائی۔
  • اور جب کشتی پر سے اُترے تو فی الفَور لوگ اُسے پہچان کر۔
  • اُس سارے عِلاقہ میں چاروں طرف دَوڑے اور بِیماروں کو چارپائِیوں پر ڈال کر جہاں کہِیں سُنا کہ وہ ہے وہاں لِئے پِھرے۔
  • اور وہ گاؤں۔ شہروں اور بستِیوں میں جہاں کہِیں جاتا تھا لوگ بِیماروں کو بازاروں میں رکھ کر اُس کی مِنّت کرتے تھے کہ وہ صِرف اُس کی پوشاک کا کنارہ چُھو لیں اور جِتنے اُسے چُھوتے تھے شِفا پاتے تھے۔
  • پِھرفریِسی اور بعض فقِیہہ اُس کے پاس جمع ہُوئے ۔ وہ یروشلِیم سے آئے تھے۔
  • اور اُنہوں نے دیکھا کہ اُس کے بعض شاگِرد ناپاک یعنی بِن دھوئے ہاتھوں سے کھانا کھاتے ہیں۔
  • کیونکہ فرِیسی اور سب یہُودی بزُرگوں کی روایت کے مُطابِق جب تک اپنے ہاتھ خُوب دھونہ لیں نہیں کھاتے۔
  • اور بازار سے آ کر جب تک غُسل نہ کر لیں نہیں کھاتے اور بُہت سی اور باتوں کہ جو اُن کو پُہنچی ہیں پابند ہیں جَیسے پِیالوں اور لوٹوں اور تانبے کے برتنوں کو دھونا۔
  • پس فرِیسیوں اور فقِیہوں نے اُس سے پُوچھا کیا سبب ہے کہ تیرے شاگِرد بزُرگوں کی روایت پر نہیں چلتے بلکہ ناپاک ہاتھوں سے کھانا کھاتے ہیں؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا یسعیا ہ نے تُم رِیاکاروں کے حق میں کیا خُوب نبُو ّت کی جَیسا کہ لِکھا ہے :- یہ لوگ ہونٹوں سے تو میری تعظِیم کرتے ہیں لیکن اِن کے دِل مُجھ سے دُورہیں۔
  • اور یہ بیفائِدہ میری پرستِش کرتے ہیں کیونکہ اِنسانی احکام کی تعلِیم دیتے ہیں۔
  • تُم خُدا کے حُکم کو ترک کر کے آدمِیوں کی روایت کو قائِم رکھتے ہو۔
  • اور اُس نے اُن سے کہا تُم اپنی روایت کو ماننے کے لِئے خُدا کے حُکم کو بالکل رد کر دیتے ہو۔
  • کیونکہ مُوسیٰ نے فرمایا ہے کہ اپنے باپ کی اور اپنی ماں کی عِزّت کر اور جو کوئی باپ یا ماں کو بُرا کہے وہ ضرُور جان سے مارا جائے۔
  • لیکن تُم کہتے ہو اگر کوئی باپ یا ماں سے کہے کہ جِس چِیز کا تُجھے مُجھ سے فائِدہ پُہنچ سکتا تھا وہ قُربان یعنی خُدا کی نذر ہو چُکی۔
  • تو تُم اُسے پِھر باپ یا ماں کی کُچھ مدد کرنے نہیں دیتے۔
  • یُوں تُم خُدا کے کلام کو اپنی روایت سے جو تُم نے جاری کی ہے باطِل کر دیتے ہو۔ اور اَیسے بُہتیرے کام کرتے ہو۔
  • اور وہ لوگوں کو پِھر پاس بُلا کر اُن سے کہنے لگا تُم سب میری سُنو اور سمجھو۔
  • کوئی چِیز باہر سے آدمی میں داخِل ہو کر اُسے ناپاک نہیں کر سکتی مگر جو چِیزیں آدمی میں سے نِکلتی ہیں وُہی اُس کو ناپاک کرتی ہیں۔
  • (اگر کِسی کے سُننے کے کان ہوں تو سُن لے)۔
  • اور جب وہ بِھیڑ کے پاس سے گھر میں گیا تو اُس کے شاگِردوں نے اُس سے اِس تمثِیل کے معنی پُوچھے۔
  • اُس نے اُن سے کہا کیا تُم بھی اَیسے بے سمجھ ہو؟ کیا تُم نہیں سمجھتے کہ کوئی چِیز جو باہر سے آدمی کے اندر جاتی ہے اُسے ناپاک نہیں کر سکتی۔
  • اِس لِئے کہ وہ اُس کے دِل میں نہیں بلکہ پیٹ میں جاتی ہے اور مزبلہ میں نِکل جاتی ہے؟ یہ کہہ کر اُس نے تما م کھانے کی چِیزوں کو پاک ٹھہرایا۔
  • پِھر اُس نے کہا جو کُچھ آدمی میں سے نِکلتا ہے وُہی اُس کو ناپاک کرتا ہے۔
  • کیونکہ اندر سے یعنی آدمی کے دِل سے بُرے خیال نِکلتے ہیں ۔ حرام کارِیاں۔
  • چورِیاں ۔ خُون ریزِیاں ۔ زِناکارِیاں ۔ لالچ ۔ بدیاں ۔ مکّر ۔ شہوَت پرستی ۔ بدنظری ۔ بدگوئی ۔ شیخی ۔ بیوُقُوفی۔
  • یہ سب بُری باتیں اندر سے نِکل کر آدمی کو ناپاک کرتی ہیں۔
  • پِھروہاں سے اُٹھ کر صُور اور صَیدا کی سرحدّوں میں گیا اور ایک گھر میں داخِل ہُؤا اور نہ چاہتا تھا کہ کوئی جانے مگر پوشِیدہ نہ رہ سکا۔
  • بلکہ فی الفَور ایک عَورت جِس کی چھوٹی بیٹی میں ناپاک رُوح تھی اُس کی خبر سُن کر آئی اور اُس کے قدموں پر گِری۔
  • یہ عَورت یُونانی تھی اور قَوم کی سُورُفِینیکی ۔ اُس نے اُس سے درخواست کی کہ بدرُوح کو اُس کی بیٹی میں سے نِکالے۔
  • اُس نے اُس سے کہا پہلے لڑکوں کو سیر ہونے دے کیونکہ لڑکوں کی روٹی لے کرکُتّوں کو ڈال دینا اچّھا نہیں۔
  • اُس نے جواب میں کہا ہاں خُداوند ۔ کُتّے بھی میز کے تلے لڑکوں کی روٹی کے ٹُکڑوں میں سے کھاتے ہیں۔
  • اُس نے اُس سے کہا اِس کلام کی خاطِر جا ۔ بدرُوح تیری بیٹی سے نِکل گئی ہے۔
  • اور اُس نے اپنے گھر میں جا کر دیکھا کہ لڑکی پلنگ پر پڑی ہے اور بدرُوح نِکل گئی ہے۔
  • اور وہ پِھر صُور کی سرحدّوں سے نِکل کر صَیدا کی راہ سے دِکَپُلِس کی سرحدّوں سے ہوتا ہُؤا گلِیل کی جِھیل پر پُہنچا۔
  • اور لوگوں نے ایک بہرے کو جو ہکلا بھی تھا اُس کے پاس لا کر اُس کی مِنّت کی کہ اپنا ہاتھ اُس پر رکھ۔
  • وہ اُس کو بِھیڑ میں سے الگ لے گیا اور اپنی اُنگلِیاں اُس کے کانوں میں ڈالِیں اور تُھوک کر اُس کی زُبان چُھوئی۔
  • اور آسمان کی طرف نظر کر کے ایک آہ بھری اور اُس سے کہا اِفّتّح یعنی کُھل جا۔
  • اور اُس کے کان کُھل گئے اور اُس کی زُبان کی گِرہ کُھل گئی اور وہ صاف بولنے لگا ۔
  • اور اُس نے اُن کو حُکم دِیا کہ کِسی سے نہ کہنا لیکن جِتنا وہ اُن کو حُکم دیتا رہا اُتنا ہی زِیادہ وہ چرچا کرتے رہے۔
  • اور اُنہوں نے نِہایت ہی حَیران ہو کر کہا جو کُچھ اُس نے کِیا سب اچّھاکِیا۔ وہ بہروں کو سُننے کی اور گُونگوں کو بولنے کی طاقت دیتا ہے۔
  • اُن دِنوں میں جب پِھر بڑی بِھیڑ جمع ہُوئی اور اُن کے پاس کُچھ کھانے کو نہ تھا تو اُس نے اپنے شاگِردوں کو پاس بُلا کر اُن سے کہا۔
  • مُجھے اِس بِھیڑ پر ترس آتا ہے کیونکہ یہ تِین دِن سے برابر میرے ساتھ رہی ہے اور اِن کے پاس کُچھ کھانے کو نہیں۔
  • اگر مَیں اِن کو بُھوکا گھر کو رُخصت کرُوں تو راہ میں تھک کر رہ جائیں گے اور بعض اِن میں سے دُور کے ہیں۔
  • اُس کے شاگِردوں نے اُسے جواب دِیا کہ اِس بیابان میں کہاں سے کوئی اِتنی روٹِیاں لائے کہ اِن کو سیر کر سکے؟۔
  • اُس نے اُن سے پُوچھا تُمہارے پاس کِتنی روٹِیاں ہیں؟ اُنہوں نے کہا سات۔
  • پِھراُس نے لوگوں کو حُکم دِیا کہ زمِین پر بَیٹھ جائیں اور اُس نے وہ سات روٹِیاں لِیں اور شُکر کر کے توڑِیں اور اپنے شاگِردوں کو دیتا گیا کہ اُن کے آگے رکھّیں اور اُنہوں نے لوگوں کے آگے رکھ دِیں۔
  • اور اُن کے پاس تھوڑی سی چھوٹی مچھلِیاں تِھیں۔ اُس نے اُن پر برکت دے کر کہا کہ یہ بھی اُن کے آگے رکھ دو۔
  • پس وہ کھا کر سیر ہُوئے اور بچے ہُوئے ٹُکڑوں کے سات ٹوکرے اُٹھائے۔
  • اور لوگ چار ہزار کے قرِیب تھے ۔ پِھر اُس نے اُن کو رُخصت کِیا۔
  • اور وہ فی الفَور اپنے شاگِردوں کے ساتھ کشتی میں بَیٹھ کردَلَمنُوتہ کے عِلاقہ میں گیا۔
  • پِھرفرِیسی نکل کر اُس سے بحث کرنے لگے اور اُسے آزمانے کے لِئے اُس سے کوئی آسمانی نِشان طلب کِیا۔
  • اُس نے اپنی رُوح میں آہ کھینچ کر کہا اِس زمانہ کے لوگ کیوں نِشان طلب کرتے ہیں؟ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اِس زمانہ کے لوگوں کو کوئی نِشان دِیا نہ جائے گا۔
  • اور وہ اُن کو چھوڑ کر پِھر کشتی میں بَیٹھا اور پار چلا گیا۔
  • اور وہ روٹی لینا بُھول گئے تھے اور کشتی میں اُن کے پاس ایک سے زِیادہ روٹی نہ تھی۔
  • اور اُس نے اُن کو یہ حُکم دِیا کہ خبردارفرِیسِیوں کے خمِیر اور ہیرود یس کے خمِیر سے ہوشیار رہنا۔
  • وہ آپس میں چرچا کرنے اور کہنے لگے کہ ہمارے پاس روٹی نہیں۔
  • مگر یِسُو ع نے یہ معلُوم کر کے اُن سے کہا تُم کیوں یہ چرچا کرتے ہو کہ ہمارے پاس روٹی نہیں؟ کیا اب تک نہیں جانتے اور نہیں سمجھتے؟ کیا تُمہارا دِل سخت ہو گیا ہے؟۔
  • آنکھیں ہیں اور تُم دیکھتے نہیں؟ کان ہیں اور سُنتے نہیں؟ اور کیا تُم کو یاد نہیں؟۔
  • جِس وقت مَیں نے وہ پانچ روٹِیاں پانچ ہزار کے لِئے توڑِیں تو تُم نے کِتنی ٹوکرِیاں ٹُکڑوں سے بھری ہُوئی اُٹھائِیں؟ اُنہوں نے اُس سے کہا بارہ۔
  • اور جِس وقت سات روٹِیاں چار ہزار کے لِئے توڑِیں تو تُم نے کِتنے ٹوکرے ٹُکڑوں سے بھرے ہُوئے اُٹھائے؟ اُنہوں نے اُس سے کہا سات۔
  • اُس نے اُن سے کہا کیا تُم اب تک نہیں سمجھتے؟۔
  • پِھر وہ بَیت صَیدا میں آئے اور لوگ ایک اندھے کو اُس کے پاس لائے اور اُس کی مِنّت کی کہ اُسے چُھوئے۔
  • وہ اُس اندھے کا ہاتھ پکڑ کر اُسے گاؤں سے باہر لے گیا اور اُس کی آنکھوں میں تُھوک کر اپنے ہاتھ اُس پر رکھّے اور اُس سے پُوچھا کیا تُو کُچھ دیکھتا ہے؟۔
  • اُس نے نظر اُٹھا کر کہا مَیں آدمِیوں کو دیکھتا ہُوں کیونکہ وہ مُجھے چلتے ہُوئے اَیسے دِکھائی دیتے ہیں جَیسے درخت۔
  • پِھر اُس نے دوبارہ اُس کی آنکھوں پر اپنے ہاتھ رکھّے اور اُس نے غَور سے نظر کی اور اچّھا ہو گیا اور سب چِیزیں صاف صاف دیکھنے لگا۔
  • پِھر اُس نے اُس کواُس کے گھر کی طرف روانہ کِیا اور کہا کہ اِس گاؤں کے اندر قدم بھی نہ رکھنا۔
  • پِھر یِسُو ع اور اُس کے شاگِرد قَیصر یہ فِلپُّی کے گاؤں میں چلے گئے اور راہ میں اُس نے اپنے شاگِردوں سے یہ پُوچھا کہ لوگ مُجھے کیا کہتے ہیں؟۔
  • اُنہوں نے جواب دِیا کہ یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا اور بعض ایلیّا ہ اور بعض نبِیوں میں سے کوئی۔
  • اُس نے اُن سے پُوچھا لیکن تُم مُجھے کیا کہتے ہو؟ پطر س نے جواب میں اُس سے کہا تُو مسِیح ہے۔
  • پِھراُس نے اُن کو تاکِید کی کہ میری بابت کِسی سے یہ نہ کہنا۔
  • پِھروہ اُن کو تعلِیم دینے لگا کہ ضرُور ہے کہ اِبنِ آدم بُہت دُکھ اُٹھائے اور بزُرگ اور سردار کاہِن اور فقِیہہ اُسے ردّ کریں اور وہ قتل کِیا جائے اور تِین دِن کے بعد جی اُٹھے۔
  • اور اُس نے یہ بات صاف صاف کہی ۔ پطر س اُسے الگ لے جا کر اُسے ملامت کرنے لگا۔
  • مگر اُس نے مُڑ کر اپنے شاگِردوں پر نِگاہ کر کے پطر س کو ملامت کی اور کہا اَے شَیطان میرے سامنے سے دُور ہو کیونکہ تُو خُدا کی باتوں کا نہیں بلکہ آدمِیوں کی باتوں کا خیال رکھتا ہے۔
  • پِھراُس نے بِھیڑ کو اپنے شاگِردوں سمیت پاس بُلا کر اُن سے کہا اگر کوئی میرے پِیچھے آنا چاہے تو اپنی خُودی سے اِنکار کرے اور اپنی صلِیب اُٹھائے اور میرے پِیچھے ہو لے۔
  • کیونکہ جو کوئی اپنی جان بچانا چاہے وہ اُسے کھوئے گااور جو کوئی میری اور اِنجِیل کی خاطِر اپنی جان کھوئے گاوہ اُسے بچائے گا۔
  • اور آدمی اگر ساری دُنیا کو حاصِل کرے اور اپنی جان کا نُقصان اُٹھائے تو اُسے کیا فائِدہ ہو گا؟۔
  • اور آدمی اپنی جان کے بدلے کیا دے؟۔
  • کیونکہ جو کوئی اِس زِناکار اور خطاکار قَوم میں مُجھ سے اور میری باتوں سے شرمائے گا اِبنِ آدم بھی جب اپنے باپ کے جلال میں پاک فرِشتوں کے ساتھ آئے گاتو اُس سے شرمائے گا۔
  • اور اُس نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو یہاں کھڑے ہیں اُن میں سے بعض اَیسے ہیں کہ جب تک خُدا کی بادشاہی کو قُدرت کے ساتھ آیا ہُؤا نہ دیکھ لیں مَوت کا مزہ ہرگِز نہ چکھّیں گے۔
  • چھ دِن کے بعد یِسُو ع نے پطر س اور یعقُو ب اور یُوحنّا کو ہمراہ لِیا اور اُن کو الگ ایک اُونچے پہاڑ پر تنہائی میں لے گیا اور اُن کے سامنے اُس کی صُورت بدل گئی۔
  • اور اُس کی پوشاک اَیسی نُورانی اور نِہایت سفید ہو گئی کہ دُنیا میں کوئی دھوبی وَیسی سفید نہیں کر سکتا۔
  • اور ایلیّا ہ مُوسیٰ کے ساتھ اُن کو دِکھائی دِیا اور وہ یِسُو ع سے باتیں کرتے تھے۔
  • پطر س نے یِسُو ع سے کہا ربیّ! ہمارا یہاں رہنا اچّھا ہے ۔ پس ہم تِین ڈیرے بنائیں ۔ ایک تیرے لِئے ۔ ایک مُوسیٰ کے لِئے ۔ ایک ایلیّا ہ کے لِئے۔
  • کیونکہ وہ جانتا نہ تھا کہ کیاکہے اِس لِئے کہ وہ بُہت ڈر گئے تھے۔
  • پِھر ایک بادل نے اُن پر سایہ کر لِیا اور اُس بادل میں سے آواز آئی کہ یہ میرا پیارا بیٹا ہے ۔ اِس کی سُنو۔
  • اور اُنہوں نے یکایک جو چاروں طرف نظر کی تو یِسُو ع کے سِوا اَور کِسی کو اپنے ساتھ نہ دیکھا۔
  • جب وہ پہاڑ سے اُترتے تھے تو اُس نے اُن کو حُکم دِیا کہ جب تک اِبنِ آدم مُردوں میں سے جی نہ اُٹھے جو کُچھ تُم نے دیکھا ہے کِسی سے نہ کہنا۔
  • اُنہوں نے اِس کلام کو یاد رکھّا اور وہ آپس میں بحث کرتے تھے کہ مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے کیا معنی ہیں؟۔
  • پِھر اُنہوں نے اُس سے یہ پُوچھا کہ فقِیہہ کیونکر کہتے ہیں کہ ایلیّا ہ کا پہلے آنا ضرُور ہے؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا کہ ایلیّا ہ البتّہ پہلے آ کر سب کُچھ بحال کرے گامگر کیا وجہ ہے کہ اِبنِ آدم کے حق میں لِکھا ہے کہ وہ بُہت سے دُکھ اُٹھائے گا اور حقِیر کِیا جائے گا؟۔
  • لیکن مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ ایلیّا ہ تو آ چُکا اور جَیسا اُس کے حق میں لِکھاہے اُنہوں نے جو کُچھ چاہا اُس کے ساتھ کِیا۔
  • اور جب وہ شاگِردوں کے پاس آئے تو دیکھا کہ اُن کی چاروں طرف بڑی بِھیڑ ہے اور فقِیہہ اُن سے بحث کر رہے ہیں۔
  • اور فی الفَور ساری بِھیڑ اُسے دیکھ کر نِہایت حَیران ہُوئی اور اُس کی طرف دَوڑ کر اُسے سلام کرنے لگی۔
  • اُس نے اُن سے پُوچھا تُم اُن سے کیا بحث کرتے ہو؟۔
  • اور بِھیڑ میں سے ایک نے اُسے جواب دِیا کہ اَے اُستاد مَیں اپنے بیٹے کو جِس میں گُونگی رُوح ہے تیرے پاس لایا تھا۔
  • وہ جہاں اُسے پکڑتی ہے پٹک دیتی ہے اور وہ کف بھر لاتا اور دانت پِیستا اور سُوکھتا جاتا ہے اور مَیں نے تیرے شاگِردوں سے کہا تھا کہ وہ اُسے نِکال دیں مگر وہ نہ نِکال سکے۔
  • اُس نے جواب میں اُن سے کہا اَے بے اِعتقاد قَوم مَیں کب تک تُمہارے ساتھ رہُوں گا؟ کب تک تُمہاری برداشت کرُوں گا؟ اُسے میرے پاس لاؤ۔
  • پس وہ اُسے اُس کے پاس لائے اور جب اُس نے اُسے دیکھا تو فی الفَور رُوح نے اُسے مروڑا اور وہ زمِین پر گِرا اور کف بھر لا کر لوٹنے لگا۔
  • اُس نے اُس کے باپ سے پُوچھا یہ اِس کو کِتنی مُدّت سے ہے؟ اُس نے کہا بچپن ہی سے۔
  • اور اُس نے اکثر اُسے آگ اور پانی میں ڈالا تاکہ اُسے ہلاک کرے لیکن اگر تُو کُچھ کر سکتا ہے تو ہم پر ترس کھا کر ہماری مدد کر۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا کیا! اگر تُو کر سکتا ہے! جو اِعتقاد رکھتا ہے اُس کے لِئے سب کُچھ ہو سکتا ہے۔
  • اُس لڑکے کے باپ نے فی الفَور چِلاّ کر کہا مَیں اِعتقاد رکھتا ہُوں ۔ تُو میری بے اِعتقادی کا عِلاج کر۔
  • جب یِسُو ع نے دیکھا کہ لوگ دَوڑ دَوڑ کر جمع ہو رہے ہیں تو اُس ناپاک رُوح کو جِھڑک کر اُس سے کہا اَے گُونگی بہری رُوح! مَیں تُجھے حُکم کرتا ہُوں ۔ اِس میں سے نِکل آ اور اِس میں پِھر کبھی داخِل نہ ہو۔
  • وہ چِلاّ کر اور اُسے بُہت مروڑ کر نِکل آئی اور وہ مُردہ سا ہو گیا اَیسا کہ اکثروں نے کہا کہ وہ مَر گیا۔
  • مگر یِسُو ع نے اُس کا ہاتھ پکڑ کر اُسے اُٹھایا اور وہ اُٹھ کھڑا ہُؤا۔
  • جب وہ گھر میں آیا تو اُس کے شاگِردوں نے تنہائی میں اُس سے پُوچھا کہ ہم اُسے کیوں نہ نِکال سکے؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا کہ یہ قِسم دُعا کے سِوا کِسی اَور طرح نہیں نِکل سکتی۔
  • پِھر وہاں سے روانہ ہُوئے اور گلِیل سے ہو کر گُذرے اور وہ نہ چاہتا تھا کہ کوئی جانے۔
  • اِس لِئے کہ وہ اپنے شاگِردوں کو تعلِیم دیتا اور اُن سے کہتا تھا کہ اِبنِ آدم آدمِیوں کے حوالہ کِیا جائے گا اور وہ اُسے قتل کریں گے اور وہ قتل ہونے کے تِین دِن بعد جی اُٹھے گا۔
  • لیکن وہ اِس بات کو سمجھتے نہ تھے اور اُس سے پُوچھتے ہُوئے ڈرتے تھے۔
  • پِھر وہ کفرنحُو م میں آئے اور جب وہ گھر میں تھا تو اُس نے اُن سے پُوچھا کہ تُم راہ میں کیا بحث کرتے تھے؟۔
  • وہ چُپ رہے کیونکہ اُنہوں نے راہ میں ایک دُوسرے سے یہ بحث کی تھی کہ بڑا کَون ہے؟۔
  • پِھر اُس نے بَیٹھ کر اُن بارہ کو بُلایا اور اُن سے کہا کہ اگر کوئی اوّل ہونا چاہے تو وہ سب میں پِچھلا اور سب کا خادِم بنے۔
  • اور ایک بچّے کو لے کر اُن کے بِیچ میں کھڑا کِیا ۔ پِھر اُسے گود میں لے کراُن سے کہا۔
  • جو کوئی میرے نام پر اَیسے بچّوں میں سے ایک کو قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے اور جو کوئی مُجھے قبُول کرتا ہے وہ مُجھے نہیں بلکہ اُسے جِس نے مُجھے بھیجا ہے قبُول کرتا ہے۔
  • یُوحنّا نے اُس سے کہا اَے اُستاد ۔ ہم نے ایک شخص کو تیرے نام سے بدرُوحوں کو نِکالتے دیکھا اور ہم اُسے منع کرنے لگے کیونکہ وہ ہماری پَیروی نہیں کرتا تھا۔
  • لیکن یِسُو ع نے کہا اُسے منع نہ کرنا کیونکہ اَیسا کوئی نہیں جو میرے نام سے مُعجِزہ دِکھائے اور مُجھے جلد بُرا کہہ سکے۔
  • کیونکہ جو ہمارے خِلاف نہیں وہ ہماری طرف ہے۔
  • اور جو کوئی ایک پِیالہ پانی تُم کو اِس لِئے پِلائے کہ تُم مسِیح کے ہو ۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اپنا اَجر ہرگِز نہ کھوئے گا۔
  • اور جو کوئی اِن چھوٹوں میں سے جو مُجھ پر اِیمان لائے ہیں کِسی کو ٹھوکر کِھلائے اُس کے لِئے یہ بِہتر ہے کہ ایک بڑی چکّی کا پاٹ اُس کے گلے میں لٹکایا جائے اور وہ سمُندر میں پھینک دِیا جائے۔
  • اور اگر تیرا ہاتھ تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُسے کاٹ ڈال ۔ ٹُنڈا ہو کر زِندگی میں داخِل ہونا تیرے لِئے اِس سے بِہتر ہے کہ دو ہاتھ ہوتے جہنّم کے بِیچ اُس آگ میں جائے جو کبھی بُجھنے کی نہیں۔
  • (جہاں اُن کا کِیڑا نہیں مَرتا اور آگ نہیں بُجھتی)۔
  • اور اگر تیرا پاؤں تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُسے کاٹ ڈال ۔ لنگڑا ہو کر زِندگی میں داخِل ہونا تیرے لِئے اِس سے بِہتر ہے کہ دو پاؤں ہوتے جہنّم میں ڈالا جائے۔
  • (جہاں اُ ن کاکِیڑا نہیں مَرتا اور آگ نہیں بُجھتی)۔
  • اور اگر تیری آنکھ تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُسے نِکال ڈال ۔ کانا ہو کر خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہونا تیرے لِئے اِس سے بِہتر ہے کہ دو آنکھیں ہوتے جہنّم میں ڈالا جائے۔
  • جہاں اُن کا کِیڑا نہیں مَرتا اور آگ نہیں بُجھتی۔
  • کیونکہ ہر شخص آگ سے نمکِین کِیا جائے گا (اور ہر ایک قُربانی نمک سے نمکِین کی جائے گی)۔
  • نمک اچّھا ہے لیکن اگر نمک کی نمکِینی جاتی رہے تو اُس کوکِس چِیز سے مزہ دار کرو گے؟ اپنے میں نمک رکھّو اور ایک دُوسرے کے ساتھ میل مِلاپ سے رہو۔
  • پِھر وہ وہاں سے اُٹھ کر یہُودیہ کی سرحدّوں میں اور یَردن کے پار آیا اور بِھیڑ اُس کے پاس پِھر جمع ہو گئی اور وہ اپنے دستُور کے مُوافِق پِھر اُن کو تعلِیم دینے لگا۔
  • اورفرِیسِیوں نے پاس آ کر اُسے آزمانے کے لِئے اُس سے پُوچھا کیا یہ روا ہے کہ مَرد اپنی بِیوی کو چھوڑ دے؟۔
  • اُس نے اُن سے جواب میں کہا کہ مُوسیٰ نے تُم کو کیا حُکم دِیا ہے؟۔
  • اُنہوں نے کہا مُوسیٰ نے تو اِجازت دی ہے کہ طلاق نامہ لِکھ کر چھوڑ دیں۔
  • مگر یِسُو ع نے اُن سے کہا کہ اُس نے تُمہاری سخت دِلی کے سبب سے تُمہارے لِئے یہ حُکم لِکھا تھا۔
  • لیکن خِلقت کے شُرُوع سے اُس نے اُنہیں مَرد اور عَورت بنایا۔
  • اِس لِئے مَرد اپنے باپ سے اور ماں سے جُدا ہو کر اپنی بِیوی کے ساتھ رہے گا۔
  • اور وہ اور اُس کی بِیوی دونوں ایک جِسم ہوں گے ۔ پس وہ دو نہیں بلکہ ایک جِسم ہیں۔
  • اِس لِئے جِسے خُدا نے جوڑا ہے اُسے آدمی جُدا نہ کرے۔
  • اور گھر میں شاگِردوں نے اُس سے اِس کی بابت پِھر پُوچھا۔
  • اُس نے اُن سے کہا جو کوئی اپنی بِیوی کو چھوڑ دے اور دُوسری سے بیاہ کرے وہ اُس پہلی کے برخِلاف زِنا کرتا ہے۔
  • اور اگر عَورت اپنے شَوہر کو چھوڑ دے اور دُوسرے سے بیاہ کرے تو زِنا کرتی ہے۔
  • پِھر لوگ بچّوں کو اُس کے پاس لانے لگے تاکہ وہ اُن کو چُھوئے مگر شاگِردوں نے اُن کو جِھڑکا۔
  • یِسُو ع یہ دیکھ کر خفا ہُؤا اور اُن سے کہا بچّوں کو میرے پاس آنے دو ۔ اُن کو منع نہ کرو کیونکہ خُدا کی بادشاہی اَیسوں ہی کی ہے۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو کوئی خُدا کی بادشاہی کو بچّے کی طرح قبُول نہ کرے وہ اُس میں ہرگِز داخِل نہ ہو گا۔
  • پِھر اُس نے اُنہیں اپنی گود میں لِیا اور اُن پر ہاتھ رکھ کر اُن کو برکت دی۔
  • اور جب وہ باہر نِکل کر راہ میں جا رہا تھا تو ایک شخص دَوڑتا ہُؤا اُس کے پاس آیا اور اُس کے آگے گُھٹنے ٹیک کر اُس سے پُوچھنے لگا کہ اَے نیک اُستاد مَیں کیا کرُوں کہ ہمیشہ کی زِندگی کا وارِث بنُوں؟۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو مُجھے کیوں نیک کہتا ہے؟ کوئی نیک نہیں مگر ایک یعنی خُدا۔
  • تُو حُکموں کو تو جانتا ہے ۔ خُون نہ کر ۔ زِنا نہ کر ۔ چوری نہ کر ۔ جُھوٹی گواہی نہ دے ۔ فریب دے کر نُقصان نہ کر ۔ اپنے باپ کی اور ماں کی عِزّت کر۔
  • اُس نے اُس سے کہا اَے اُستاد مَیں نے لڑکپن سے اِن سب پر عمل کِیا ہے۔
  • یِسُو ع نے اُس پر نظر کی اور اُسے اُس پر پیار آیا اور اُس سے کہا ایک بات کی تُجھ میں کمی ہے ۔ جا جو کُچھ تیرا ہے بیچ کر غرِیبوں کو دے ۔ تُجھے آسمان پر خزانہ مِلے گا اور آ کر میرے پِیچھے ہو لے۔
  • اِس بات سے اُس کے چِہرے پر اُداسی چھا گئی اور وہ غمگِین ہو کر چلا گیا کیونکہ بڑا مالدار تھا۔
  • پِھر یِسُو ع نے چاروں طرف نظر کر کے اپنے شاگِردوں سے کہا دَولتمندوں کا خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہونا کَیسا مُشکِل ہے!۔
  • شاگِرد اُس کی باتوں سے حَیران ہُوئے ۔ یِسُو ع نے پِھر جواب میں اُن سے کہا بچّو! جو لوگ دَولت پر بھروسا رکھتے ہیں اُن کے لِئے خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہونا کیا ہی مُشکِل ہے!۔
  • اُونٹ کا سُوئی کے ناکے میں سے گُذر جانا اِس سے آسان ہے کہ دَولتمند خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہو۔
  • وہ نِہایت ہی حَیران ہو کر اُس سے کہنے لگے پِھر کَون نجات پا سکتا ہے؟۔
  • یِسُو ع نے اُن کی طرف نظر کر کے کہا یہ آدمِیوں سے تو نہیں ہو سکتا لیکن خُدا سے ہو سکتا ہے کیونکہ خُدا سے سب کُچھ ہو سکتا ہے۔
  • پطر س اُس سے کہنے لگا دیکھ ہم نے تو سب کُچھ چھوڑ دِیا اور تیرے پِیچھے ہو لِئے ہیں۔
  • یِسُو ع نے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اَیسا کوئی نہیں جِس نے گھر یا بھائِیوں یا بہنوں یا ماں یا باپ یا بچّوں یا کھیتوں کو میری خاطِر اور اِنجِیل کی خاطِر چھوڑ دِیا ہو۔
  • اور اب اِس زمانہ میں سَو گُنا نہ پائے ۔ گھر اور بھائی اور بہنیں اور مائیں اور بچّے اور کھیت مگر ظُلم کے ساتھ ۔ اور آنے والے عالَم میں ہمیشہ کی زِندگی۔
  • لیکن بُہت سے اوّل آخِر ہو جائیں گے اور آخِر اوّل۔
  • اور وہ یروشلِیم کو جاتے ہُوئے راستہ میں تھے اور یِسُو ع اُن کے آگے آگے جا رہا تھا ۔ وہ حَیران ہونے لگے اور جو پِیچھے پِیچھے چلتے تھے ڈرنے لگے ۔ پس وہ پِھر اُن بارہ کو ساتھ لے کر اُن کو وہ باتیں بتانے لگا جو اُس پر آنے والی تِھیں۔
  • دیکھو ہم یروشلِیم کوجاتے ہیں اور اِبنِ آدم سردار کاہِنوں اور فقِیہوں کے حوالہ کِیا جائے گااور وہ اُس کے قتل کاحُکم دیں گے اور اُسے غَیر قَوموں کے حوالہ کریں گے۔
  • اور وہ اُسے ٹھٹّھوں میں اُڑائیں گے اور اُس پر تُھوکیں گے اور اُسے کوڑے ماریں گے اور قتل کریں گے اور تِین دِن کے بعد وہ جی اُٹھے گا۔
  • تب زبد ی کے بیٹوں یعقُو ب اور یُوحنّا نے اُس کے پاس آ کر اُس سے کہا اَے اُستاد! ہم چاہتے ہیں کہ جِس بات کی ہم تُجھ سے درخواست کریں تُو ہمارے لِئے کرے۔
  • اُس نے اُن سے کہا تُم کیا چاہتے ہو کہ مَیں تُمہارے لِئے کرُوں؟۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا ہمارے لِئے یہ کر کہ تیرے جلال میں ہم میں سے ایک تیری دہنی اور ایک تیری بائِیں طرف بَیٹھے۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا تُم نہیں جانتے کہ کیا مانگتے ہو ۔ جو پِیالہ مَیں پِینے کو ہُوں کیا تُم پی سکتے ہو؟ اور جو بپتِسمہ مَیں لینے کو ہُوں تُم لے سکتے ہو؟۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا ہم سے ہو سکتا ہے ۔ یسُو ع نے اُن سے کہا جو پِیالہ مَیں پِینے کو ہُوں تُم پِیو گے اور جو بپتِسمہ مَیں لینے کو ہُوں تُم لو گے۔
  • لیکن اپنی دہنی یا بائِیں طرف کِسی کو بِٹھا دینا میرا کام نہیں مگر جِن کے لِئے تیّار کیا گیا اُن ہی کے لِئے ہے۔
  • اور جب اُن دسوں نے یہ سُنا تو یعقُو ب اور یُوحنّا سے خفا ہونے لگے۔
  • مگر یِسُو ع نے اُنہیں پاس بُلا کر اُن سے کہا تُم جانتے ہو کہ جو غَیر قَوموں کے سردار سمجھے جاتے ہیں وہ اُن پر حُکومت چلاتے ہیں اور اُن کے امِیراُن پر اِختیار جتاتے ہیں۔
  • مگر تُم میں اَیسا نہیں ہے بلکہ جو تُم میں بڑا ہونا چاہے وہ تُمہارا خادِم بنے۔
  • اور جو تُم میں اوّل ہونا چاہے وہ سب کا غُلام بنے۔
  • کیونکہ اِبنِ آدم بھی اِس لِئے نہیں آیا کہ خِدمت لے بلکہ اِس لِئے کہ خِدمت کرے اور اپنی جان بُہتیروں کے بدلے فِدیہ میں دے۔
  • اور وہ یرِیحُو میں آئے اور جب وہ اور اُس کے شاگِرد اور ایک بڑی بِھیڑیرِیحُو سے نِکلتی تھی تو تِما ئی کا بیٹا برتِما ئی اندھا فقِیر راہ کے کنارے بَیٹھا ہُؤا تھا۔
  • اور یہ سُن کر کہ یِسُو ع ناصری ہے چِلاّ چِلاّ کر کہنے لگا اَے اِبنِ داؤُد ! اَے یِسُو ع! مُجھ پر رحم کر۔
  • اور بُہتوں نے اُسے ڈانٹا کہ چُپ رہے مگر وہ اَور بھی زِیادہ چِلاّیا کہ اَے اِبنِ داؤُد مُجھ پر رحم کر!۔
  • یِسُو ع نے کھڑے ہو کر کہا اُسے بُلاؤ ۔ پس اُنہوں نے اُس اندھے کو یہ کہہ کر بُلایا کہ خاطِر جمع رکھ ۔ اُٹھ وہ تُجھے بُلاتا ہے۔
  • وہ اپنا کپڑا پھینک کر اُچھل پڑا اور یِسُوع کے پاس آیا۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو کیا چاہتا ہے کہ مَیں تیرے لِئے کرُوں؟ اندھے نے اُس سے کہااَے ربّونی! یہ کہ مَیں بِینا ہو جاؤں۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا جا تیرے اِیمان نے تُجھے اچّھا کر دِیا ۔ وہ فی الفَور بِینا ہو گیا اور راہ میں اُس کے پِیچھے ہو لِیا۔
  • جب وہ یروشلِیم کے نزدِیک زَیتُو ن کے پہاڑ پر بَیت فگے اور بَیت عَنِیا ہ کے پاس آئے تو اُس نے اپنے شاگِردوں میں سے دو کو بھیجا۔
  • اور اُن سے کہا کہ اپنے سامنے کے گاؤں میں جاؤ اور اُس میں داخِل ہوتے ہی ایک گدھی کا بچّہ بندھا ہُؤا تُمہیں مِلے گا جِس پر کوئی آدمی اب تک سوار نہیں ہُؤا ۔ اُسے کھول لاؤ۔
  • اور اگر کوئی تُم سے کہے کہ تُم یہ کیوں کرتے ہو؟ تو کہنا کہ خُداوند کو اِس کی ضرُورت ہے ۔ وہ فی الفَور اُسے یہاں بھیج دے گا۔
  • پس وہ گئے اور بچّے کو دروازہ کے نزدِیک باہر چَوک میں بندھا ہُؤا پایا اور اُسے کھولنے لگے۔
  • مگر جو لوگ وہاں کھڑے تھے اُن میں سے بعض نے اُن سے کہا یہ کیا کرتے ہو کہ گدھی کا بچّہ کھولتے ہو؟۔
  • اُنہوں نے جَیسا یِسُو ع نے کہا تھا وَیسا ہی اُن سے کہہ دِیا اور اُنہوں نے اُن کو جانے دِیا۔
  • پس وہ گدھی کے بچّے کو یِسُو ع کے پاس لائے اور اپنے کپڑے اُس پر ڈال دِئے اور وہ اُس پر سوار ہو گیا۔
  • اور بُہت لوگوں نے اپنے کپڑے راہ میں بچھا دِئے ۔ اَوروں نے کھیتوں میں سے ڈالِیاں کاٹ کر پَھیلا دِیں۔
  • اور جو اُس کے آگے آگے جاتے اور پِیچھے پِیچھے چلے آتے تھے پُکار پُکار کر کہتے جاتے تھے ہوشعنا ۔ مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام سے آتا ہے۔
  • مُبارک ہے ہمارے باپ داؤُد کی بادشاہی جو آ رہی ہے ۔ عالَمِ بالا پر ہوشعنا۔
  • اور وہ یروشلِیم میں داخِل ہو کر ہَیکل میں آیا اور چاروں طرف سب چِیزیں مُلاحظہ کر کے اُن بارہ کے ساتھ بَیت عَنِیا ہ کو گیا کیونکہ شام ہو گئی تھی۔
  • دُوسرے دِن جب وہ بَیت عَنِیا ہ سے نِکلے تو اُسے بُھوک لگی۔
  • اور وہ دُور سے انجِیرکا ایک درخت جِس میں پتّے تھے دیکھ کر گیا کہ شاید اُس میں کُچھ پائے ۔ مگر جب اُس کے پاس پُہنچا تو پتّوں کے سِوا کُچھ نہ پایا کیونکہ انجِیرکا مَوسم نہ تھا۔
  • اُس نے اُس سے کہا آیندہ کوئی تُجھ سے کبھی پَھل نہ کھائے اور اُس کے شاگِردوں نے سُنا۔
  • پِھروہ یروشلِیم میں آئے اور یِسُو ع ہَیکل میں داخِل ہو کر اُن کو جو ہَیکل میں خرِید و فروخت کر رہے تھے باہر نِکالنے لگا اور صرّافوں کے تختوں اور کبُوتر فروشوں کی چَوکیوں کو اُلٹ دِیا۔
  • اور اُس نے کِسی کو ہَیکل میں سے ہو کر کوئی برتن لے جانے نہ دِیا۔
  • اور اپنی تعلِیم میں اُن سے کہا کیا یہ نہیں لِکھا ہے کہ میرا گھر سب قَوموں کے لِئے دُعا کا گھر کہلائے گا؟ مگر تُم نے اُسے ڈاکُوؤں کی کھوہ بنا دِیا ہے۔
  • اور سردار کاہِن اور فقِیہہ یہ سُن کر اُس کے ہلاک کرنے کا موقع ڈُھونڈنے لگے کیونکہ اُس سے ڈرتے تھے اِس لِئے کہ سب لوگ اُس کی تعلِیم سے حَیران تھے۔
  • اور ہر روز شام کو وہ شہر سے باہر جایا کرتا تھا۔
  • پِھر صُبح کو جب وہ اُدھر سے گُذرے تو اُس انجِیرکے درخت کو جڑ تک سُوکھا ہُؤا دیکھا۔
  • پطر س کو وہ بات یاد آئی اور اُس سے کہنے لگا اَے ربیّ! دیکھ یہ انجِیرکا درخت جِس پر تُو نے لَعنت کی تھی سُوکھ گیا ہے۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا خُدا پر اِیمان رکھّو۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو کوئی اِس پہاڑ سے کہے تُو اُکھڑ جا اور سمُندر میں جا پڑ اور اپنے دِل میں شک نہ کرے بلکہ یقِین کرے کہ جو کہتا ہے وہ ہو جائے گا تو اُس کے لِئے وُہی ہو گا۔
  • اِس لِئے مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو کُچھ تُم دُعا میں مانگتے ہو یقِین کرو کہ تُم کو مِل گیا اور وہ تُم کو مل جائے گا۔
  • اور جب کبھی تُم کھڑے ہُوئے دُعا کرتے ہو اگر تُمہیں کِسی سے کُچھ شِکایت ہو تو اُسے مُعاف کرو تاکہ تُمہارا باپ بھی جو آسمان پر ہے تُمہارے گُناہ مُعاف کرے۔
  • (اور اگر تُم مُعاف نہ کرو گے تو تُمہارا باپ جو آسمان پر ہے تُمہارے گُناہ بھی مُعاف نہ کرے گا)۔
  • وہ پِھریروشلِیم میں آئے اور جب وہ ہَیکل میں پِھررہا تھا تو سردار کاہِن اور فقِیہہ اور بزُرگ اُس کے پاس آئے۔
  • اور اُس سے کہنے لگے تُو اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہے؟ یا کِس نے تُجھے یہ اِختیار دِیا کہ اِن کاموں کو کرے؟۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے ایک بات پُوچھتا ہُوں تُم جواب دو تو مَیں تُم کو بتاؤں گا کہ اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہُوں۔
  • یُوحنّا کا بپتِسمہ آسمان کی طرف سے تھا یا اِنسان کی طرف سے؟ مُجھے جواب دو۔
  • وہ آپس میں کہنے لگے کہ اگر ہم کہیں آسمان کی طرف سے تو وہ کہے گا پِھر تُم نے کیوں اُس کایقِین نہ کِیا؟۔
  • اور اگر کہیں اِنسان کی طرف سے تو لوگوں کا ڈر تھا اِس لِئے کہ سب لوگ واقِعی یُوحنّا کو نبی جانتے تھے۔
  • پس اُنہوں نے جواب میں یِسُو ع سے کہا ہم نہیں جانتے ۔ یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں بھی تُم کو نہیں بتاتا کہ اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہُوں۔
  • پِھروہ اُن سے تمثِیلوں میں باتیں کرنے لگا کہ ایک شخص نے تاکِستان لگایا اور اُس کی چاروں طرف اِحاطہ گھیرا اور حَوض کھودا اور بُرج بنایا اور اُسے باغبانوں کو ٹھیکے پر دے کر پردیس چلا گیا۔
  • پِھر پَھل کے مَوسم میں اُس نے ایک نَوکر کو باغبانوں کے پاس بھیجا تاکہ باغبانوں سے تاکِستان کے پَھلوں کا حِصّہ لے لے۔
  • لیکن اُنہوں نے اُسے پکڑ کر پِیٹا اور خالی ہاتھ لَوٹا دِیا۔
  • اُس نے پِھر ایک اَور نَوکر کو اُن کے پاس بھیجا مگر اُنہوں نے اُس کاسر پھوڑ دِیا اور بے عِزّت کِیا۔
  • پِھراُس نے ایک اَور کو بھیجا ۔ اُنہوں نے اُسے قتل کِیا ۔ پِھر اَور بُہتیروں کو بھیجا ۔ اُنہوں نے اُن میں سے بعض کو پِیٹا اور بعض کو قتل کِیا۔
  • اب ایک باقی تھا جو اُس کاپیارا بیٹا تھا اُس نے آخِر اُسے اُن کے پاس یہ کہہ کر بھیجا کہ وہ میرے بیٹے کا تو لِحاظ کریں گے۔
  • لیکن اُن باغبانوں نے آپس میں کہا یِہی وارِث ہے ۔ آؤ اِسے قتل کر ڈالیں ۔ مِیراث ہماری ہو جائے گی۔
  • پس اُنہوں نے اُسے پکڑ کر قتل کِیا اور تاکِستان کے باہر پَھینک دِیا۔
  • اب تاکِستان کا مالِک کیا کرے گا؟ وہ آئے گا اور اُن باغبانوں کو ہلاک کر کے تاکِستان اَوروں کو دے دے گا۔
  • کیا تُم نے یہ نوِشتہ بھی نہیں پڑھاکہ جِس پتّھر کو مِعماروں نے رّد کیا وُہی کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گیا۔
  • یہ خُداوند کی طرف سے ہُؤا اور ہماری نظر میں عجِیب ہے؟۔
  • اِس پر وہ اُسے پکڑنے کی کوشِش کرنے لگے مگر لوگوں سے ڈرے کیونکہ وہ سمجھ گئے تھے کہ اُس نے یہ تمثِیل اُن ہی پر کہی ۔ پس وہ اُسے چھوڑ کر چلے گئے۔
  • پِھراُنہوں نے بعض فرِیسِیوں اور ہیرودِیوں کو اُس کے پاس بھیجا تاکہ باتوں میں اُس کو پھنسائیں۔
  • اور اُنہوں نے آکر اُس سے کہا اَے اُستاد ہم جانتے ہیں کہ تُو سچّا ہے اور کِسی کی پروا نہیں کرتا کیونکہ تُو کِسی آدمی کا طرفدار نہیں بلکہ سچّائی سے خُدا کی راہ کی تعلِیم دیتا ہے۔
  • پس قَیصر کو جِزیہ دینا روا ہے یا نہیں؟ ہم دیں یا نہ دیں؟اُس نے اُن کی رِیاکاری معلُوم کر کے اُن سے کہا تُم مُجھے کیوں آزماتے ہو؟ میرے پاس ایک دِینار لاؤ کہ مَیں دیکُھوں۔
  • وہ لے آئے ۔اُس نے اُن سے کہا یہ صُورت اور نام کِس کا ہے؟ اُنہوں نے اُس سے کہا قَیصر کا۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا جو قَیصر کا ہے قَیصر کو اور جو خُدا کا ہے خُدا کو ادا کرو ۔ وہ اُس پر بڑا تَعجُّب کرنے لگے۔
  • پِھرصدُوقِیوں نے جو کہتے ہیں کہ قِیامت نہیں ہوگی اُس کے پاس آ کر اُس سے یہ سوال کِیا کہ۔
  • اَے اُستاد! ہمارے لِئے مُوسیٰ نے لِکھا ہے کہ اگر کِسی کا بھائی بے اَولاد مَر جائے اور اُس کی بِیوی رہ جائے تو اُس کا بھائی اُس کی بِیوی کو لے لے تاکہ اپنے بھائی کے لِئے نسل پَیدا کرے۔
  • سات بھائی تھے ۔ پہلے نے بِیوی کی اور بے اَولاد مَر گیا۔
  • دُوسرے نے اُسے لِیا اور بے اَولاد مَر گیا اور اِسی طرح تِیسرے نے۔
  • یہاں تک کہ ساتوں بے اَولاد مَر گئے ۔ سب کے بعد وہ عَورت بھی مَر گئی۔
  • قِیامت میں یہ اُن میں سے کِس کی بِیوی ہو گی؟کیونکہ وہ ساتوں کی بِیوی بنی تھی۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا کیا تُم اِس سبب سے گُمراہ نہیں ہو کہ نہ کِتابِ مُقدّس کو جانتے ہو نہ خُدا کی قُدرت کو؟۔
  • کیونکہ جب لوگ مُردوں میں سے جی اُٹھیں گے تو اُن میں بیاہ شادی نہ ہو گی بلکہ آسمان پر فرِشتوں کی مانِند ہوں گے۔
  • مگر اِس بارے میں کہ مُردے جی اُٹھتے ہیں کیا تُم نے مُوسیٰ کی کِتاب میں جھاڑی کے ذِکر میں نہیں پڑھا کہ خُدا نے اُس سے کہا کہ مَیں ابرہا م کا خُدا اور اِضحا ق کا خُدا اور یعقُو ب کا خُدا ہُوں؟۔
  • وہ تو مُردوں کا خُدا نہیں بلکہ زِندوں کا ہے ۔ پس تُم بڑے گُمراہ ہو۔
  • اور فقِیہوں میں سے ایک نے اُن کو بحث کرتے سُن کر جان لِیا کہ اُس نے اُن کو خُوب جواب دِیا ہے ۔وہ پاس آیا اور اُس سے پُوچھا کہ سب حُکموں میں اوّل کَون سا ہے؟۔
  • یِسُو ع نے جواب دِیا کہ اوّل یہ ہے اَے اِسرا ئیل سُن ۔ خُداوند ہمارا خُدا ایک ہی خُداوند ہے۔
  • اور تُو خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری عقل اور اپنی ساری طاقت سے مُحبّت رکھ۔
  • دُوسرا یہ ہے کہ تُو اپنے پڑوسی سے اپنے برابر مُحبّت رکھ ۔ اِن سے بڑا اَور کوئی حُکم نہیں۔
  • فقِیہہ نے اُس سے کہا اَے اُستاد بُہت خُوب! تُو نے سچ کہا کہ وہ ایک ہی ہے اور اُس کے سِوا اَور کوئی نہیں۔
  • اور اُس سے سارے دِل اور ساری عقل اور ساری طاقت سے مُحبّت رکھنا اور اپنے پڑوسی سے اپنے برابر مُحبّت رکھنا سب سوختنی قُربانِیوں اور ذبِیحوں سے بڑھ کر ہے۔
  • جب یِسُو ع نے دیکھا کہ اُس نے دانائی سے جواب دِیا تو اُس سے کہا تُو خُدا کی بادشاہی سے دُور نہیں اور پِھر کِسی نے اُس سے سوال کرنے کی جُرأت نہ کی۔
  • پِھر یِسُو ع نے ہَیکل میں تعلِیم دیتے وقت یہ کہا کہ فقِیہ کیونکر کہتے ہیں کہ مسِیح داؤُد کا بیٹاہے؟۔
  • داؤُد نے خُود رُوحُ القُدس کی ہدایت سے کہا ہے کہ خُداوند نے میرے خُداوند سے کہا میری دہنی طرف بیٹھ جب تک مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں کے نِیچے کی چَوکی نہ کر دُوں۔
  • داؤُد تو آپ اُسے خُداوند کہتا ہے ۔ پِھر وہ اُس کابیٹا کہاں سے ٹھہرا؟ اور عام لوگ خُوشی سے اُس کی سُنتے تھے۔
  • پِھراُس نے اپنی تعلِیم میں کہا کہ فقِیہوں سے خبردار رہو جو لمبے لمبے جامے پہن کر پِھرنا اور بازاروں میں سلام۔
  • اور عِبادت خانوں میں اعلیٰ درجہ کی کُرسِیاں اور ضِیافتوں میں صدر نشِینی چاہتے ہیں۔
  • اور وہ بیواؤں کے گھروں کو دبا بَیٹھتے ہیں اور دِکھاوے کے لِئے نماز کو طُول دیتے ہیں ۔اِن ہی کو زِیادہ سزا مِلے گی۔
  • پِھروہ ہَیکل کے خزانہ کے سامنے بَیٹھا دیکھ رہا تھا کہ لوگ ہَیکل کے خزانہ میں پَیسے کِس طرح ڈالتے ہیں اور بُہتیرے دَولتمند بُہت کُچھ ڈال رہے تھے۔
  • اِتنے میں ایک کنگال بیوہ نے آ کر دو دمڑِیاں یعنی ایک دھیلا ڈالا۔
  • اُس نے اپنے شاگِردوں کو پاس بُلا کر اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو ہَیکل کے خزانہ میں ڈال رہے ہیں اِس کنگال بیوہ نے اُن سب سے زِیادہ ڈالا۔
  • کیونکہ سبھوں نے اپنے مال کی بُہتات سے ڈالا مگر اِس نے اپنی ناداری کی حالت میں جو کُچھ اِس کا تھا یعنی اپنی ساری روزی ڈال دی۔
  • جب وہ ہَیکل سے باہر جا رہا تھا تو اُس کے شاگِردوں میں سے ایک نے اُس سے کہا اَے اُستاد ۔ دیکھ یہ کَیسے کَیسے پتّھر اور کَیسی کَیسی عِمارتیں ہیں!۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو اِن بڑی بڑی عِمارتوں کو دیکھتا ہے؟ یہاں کِسی پتّھرپر پتّھر باقی نہ رہے گا جوگِرایا نہ جائے۔
  • جب وہ زَیتُو ن کے پہاڑ پر ہَیکل کے سامنے بَیٹھا تھا تو پطر س اور یعقُو ب اور یُوحنّا اور اندریا س نے تنہائی میں اُس سے پُوچھا۔
  • ہمیں بتا کہ یہ باتیں کب ہوں گی؟ اور جب یہ سب باتیں پُوری ہونے کو ہوں اُس وقت کا کیا نِشان ہے؟۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہنا شرُوع کِیا کہ خبردار کوئی تُم کو گُمراہ نہ کر دے۔
  • بُہتیرے میرے نام سے آئیں گے اور کہیں گے کہ وہ مَیں ہی ہُوں اور بُہت سے لوگوں کو گُمراہ کریں گے۔
  • اور جب تُم لڑائِیاں اور لڑائِیوں کی افواہیں سُنو تو گھبرا نہ جانا ۔ اِن کا واقِع ہونا ضرُور ہے لیکن اُس وقت خاتِمہ نہ ہو گا۔
  • کیونکہ قَوم پر قَوم اور سلطنت پرسلطنت چڑھائی کرے گی ۔جگہ جگہ بَھونچال آئیں گے اور کال پڑیں گے ۔یہ باتیں مُصِیبتوں کا شُرُوع ہی ہوں گی۔
  • لیکن تُم خبردار رہو کیونکہ لوگ تُم کو عدالتوں کے حوالہ کریں گے اور تُم عِبادت خانوں میں پِیٹے جاؤ گے اور حاکِموں اور بادشاہوں کے سامنے میری خاطِر حاضِر کِئے جاؤ گے تاکہ اُن کے لِئے گواہی ہو۔
  • اور ضرُور ہے کہ پہلے سب قَوموں میں اِنجِیل کی مُنادی کی جائے۔
  • لیکن جب تُمہیں لے جا کر حوالہ کریں تو پہلے سے فِکر نہ کرنا کہ ہم کیا کہیں بلکہ جو کُچھ اُس گھڑی تُمہیں بتایا جائے وُہی کہنا کیونکہ کہنے والے تُم نہیں ہو بلکہ رُوحُ القُدس ہے۔
  • اور بھائی کو بھائی اور بیٹے کو باپ قتل کے لِئے حوالہ کرے گا اور بیٹے ماں باپ کے برخِلاف کھڑے ہو کر اُنہیں مَروا ڈالیں گے۔
  • اور میرے نام کے سبب سے سب لوگ تُم سے عداوت رکھّیں گے مگر جو آخِر تک برداشت کرے گا وہ نجات پائے گا۔
  • پس جب تُم اُس اُجاڑنے والی مکرُوہ چِیز کو اُس جگہ کھڑی ہُوئی دیکھو جہاں اُس کا کھڑا ہونا روانہیں (پڑھنے والا سمجھ لے) اُس وقت جو یہُودیہ میں ہوں وہ پہاڑوں پر بھاگ جائیں۔
  • جو کوٹھے پر ہو وہ اپنے گھر سے کُچھ لینے کو نہ نِیچے اُترے نہ اندر جائے۔
  • اور جو کھیت میں ہو وہ اپنا کپڑا لینے کو پِیچھے نہ لَوٹے۔
  • مگر اُن پر افسوس جو اُن دِنوں میں حامِلہ ہوں اور جو دُودھ پِلاتی ہوں!۔
  • اور دُعا کرو کہ یہ جاڑوں میں نہ ہو۔
  • کیونکہ وہ دِن اَیسی مُصِیبت کے ہوں گے کہ خِلقت کے شرُوع سے جِسے خُدا نے خلق کیا نہ اب تک ہُوئی ہے نہ کبھی ہو گی۔
  • اور اگر خُداوند اُن دِنوں کو نہ گھٹاتا تو کوئی بشر نہ بچتا مگر اُن برگُزِیدوں کی خاطِر جِن کو اُس نے چُنا ہے اُن دِنوں کو گھٹایا۔
  • اور اُس وقت اگر کوئی تُم سے کہے کہ دیکھو مسِیح یہاں یا دیکھو وہاں ہے تو یقِین نہ کرنا۔
  • کیونکہ جُھوٹے مسِیح اور جُھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اور نِشان اور عجِیب کام دِکھائیں گے تاکہ اگر مُمکِن ہو تو برگُزِیدوں کو بھی گُمراہ کر دیں۔
  • لیکن تُم خبردار رہو۔ دیکھو مَیں نے تُم سے سب کُچھ پہلے ہی کہہ دِیا ہے۔
  • مگر اُن دِنوں میں اُس مُصِیبت کے بعد سُورج تارِیک ہو جائے گا اور چاند اپنی رَوشنی نہ دے گا۔
  • اور آسمان سے سِتارے گِرنے لگیں گے اور جو قُوّتیں آسمان میں ہیں وہ ہِلائی جائیں گی۔
  • اور اُس وقت لوگ اِبنِ آدم کو بڑی قُدرت اور جلال کے ساتھ بادلوں میں آتے دیکھیں گے۔
  • اُس وقت وہ فرِشتوں کو بھیج کر اپنے برگُزِیدوں کو زمِین کی اِنتِہا سے آسمان کی اِنتِہا تک چاروں طرف سے جمع کرے گا۔
  • اب انجِیر کے درخت سے ایک تمثِیل سِیکھو ۔ جُونہی اُس کی ڈالی نرم ہوتی اور پتّے نِکلتے ہیں تُم جان لیتے ہو کہ گرمی نزدِیک ہے۔
  • اِسی طرح جب تُم اِن باتوں کو ہوتے دیکھو تو جان لو کہ وہ نزدِیک بلکہ دروازہ پر ہے۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک یہ سب باتیں نہ ہو لیں یہ نسل ہرگِز تمام نہ ہو گی۔
  • آسمان اور زمِین ٹل جائیں گے لیکن میری باتیں نہ ٹلیں گی۔
  • لیکن اُس دِن یا اُس گھڑی کی بابت کوئی نہیں جانتا ۔ نہ آسمان کے فرِشتے نہ بیٹا مگر باپ۔
  • خبردار! جاگتے اور دُعا کرتے رہو کیونکہ تُم نہیں جانتے کہ وہ وقت کب آئے گا۔
  • یہ اُس آدمی کا سا حال ہے جو پردیس گیا اور اُس نے گھرسے رُخصت ہوتے وقت اپنے نَوکروں کو اِختیار دِیا یعنی ہر ایک کو اُس کا کام بتا دِیا اور دربان کو حُکم دِیا کہ جاگتا رہے۔
  • پس جاگتے رہو کیونکہ تُم نہیں جانتے کہ گھر کا مالِک کب آئے گا ۔ شام کو یا آدھی رات کو یا مُرغ کے بانگ دیتے وقت یا صُبح کو۔
  • اَیسا نہ ہو کہ اچانک آکر وہ تُم کو سوتے پائے۔
  • اور جوکچھ مَیں تُم سے کہتا ہُوں وُہی سب سے کہتا ہُوں کہ جاگتے رہو۔
  • دو دِن کے بعد فَسح اور عِیدِ فطِیر ہونے والی تھی اور سردار کاہِن اور فقِیہہ مَوقع ڈھُونڈ رہے تھے کہ اُسے کیونکر فریب سے پکڑ کر قتل کریں۔
  • کیونکہ کہتے تھے کہ عِید میں نہیں ۔ اَیسانہ ہو کہ لوگوں میں بلوا ہو جائے۔
  • جب وہ بَیت عَنِیا ہ میں شمعُو ن کوڑھی کے گھر میں کھانا کھانے بَیٹھا تو ایک عَورت جٹاماسی کا بیش قِیمت خالِص عِطر سنگِ مَرمَر کے عِطردان میں لائی اور عِطردان توڑ کر عِطر کو اُس کے سر پر ڈالا۔
  • مگر بعض اپنے دِل میں خفا ہو کر کہنے لگے یہ عِطر کِس لِئے ضائع کِیا گیا؟۔
  • کیونکہ یہ عِطر تِین سَو دِینار سے زِیادہ کو بِک کر غرِیبوں کو دِیا جا سکتا تھا اور وہ اُسے ملامت کرنے لگے۔
  • یِسُو ع نے کہا اُسے چھوڑ دو ۔ اُسے کیوں دِق کرتے ہو؟ اُس نے میرے ساتھ بھلائی کی ہے۔
  • کیونکہ غرِیب غُربا تو ہمیشہ تُمہارے پاس ہیں ۔ جب چاہو اُن کے ساتھ نیکی کر سکتے ہو لیکن مَیں تُمہارے پاس ہمیشہ نہ رہُوں گا۔
  • جو کُچھ وہ کر سکی اُس نے کِیا ۔ اُس نے دفن کے لِئے میرے بدن پر پہلے ہی سے عِطر مَلا۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تمام دُنیا میں جہاں کہیں اِنجِیل کی مُنادی کی جائے گی یہ بھی جو اِس نے کِیا اِس کی یادگاری میں بیان کیا جائے گا۔
  • پِھریہُودا ہ اِسکریُوتی جو اُن بارہ میں سے تھا سردار کاہِنوں کے پاس چلا گیا تاکہ اُسے اُن کے حوالہ کر دے۔
  • وہ یہ سُن کر خُوش ہُوئے اور اُس کو رُوپَے دینے کا اِقرار کِیا اور وہ مَوقع ڈُھونڈنے لگا کہ کِسی طرح قابُو پا کر اُسے پکڑوا دے۔
  • عِیدِ فطِیر کے پہلے دِن یعنی جِس روز فَسح کو ذبح کِیا کرتے تھے اُس کے شاگِردوں نے اُس سے کہا تُو کہاں چاہتا ہے کہ ہم جا کر تیرے لِئے فَسح کھانے کی تیّاری کریں؟۔
  • اُس نے اپنے شاگِردوں میں سے دو کو بھیجا اور اُن سے کہا شہر میں جاؤ ۔ ایک شخص پانی کا گھڑا لِئے ہُوئے تُمہیں مِلے گا اُس کے پِیچھے ہو لینا۔
  • اور جہاں وہ داخِل ہو اُس گھر کے مالِک سے کہنا اُستاد کہتا ہے کہ میرا مِہمان خانہ جہاں مَیں اپنے شاگِردوں کے ساتھ فَسح کھاؤں کہاں ہے؟۔
  • وہ آپ تُم کو ایک بڑا بالاخانہ آراستہ اور تیّار دِکھائے گا وہیں ہمارے لِئے تیّاری کرنا۔
  • پس شاگِرد چلے گئے اور شہر میں آ کر جَیسا اُس نے اُن سے کہا تھا وَیسا ہی پایا اور فَسح کو تیّار کِیا۔
  • جب شام ہُوئی تو وہ اُن بارہ کے ساتھ آیا۔
  • اور جب وہ بَیٹھے کھا رہے تھے تو یِسُو ع نے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم میں سے ایک جو میرے ساتھ کھاتا ہے مُجھے پکڑوائے گا۔
  • وہ دِلگِیر ہونے اور ایک ایک کر کے اُس سے کہنے لگے کیا مَیں ہُوں؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا کہ وہ بارہ میں سے ایک ہے جو میرے ساتھ طباق میں ہاتھ ڈالتا ہے۔
  • کیونکہ اِبنِ آدم تو جَیسا اُس کے حق میں لِکھا ہے جاتا ہی ہے لیکن اُس آدمی پر افسوس جِس کے وسِیلہ سے اِبنِ آدم پکڑوایا جاتا ہے! اگر وہ آدمی پَیدا نہ ہوتا تو اُس کے لِئے اچّھا ہوتا۔
  • اور وہ کھا ہی رہے تھے کہ اُس نے روٹی لی اور برکت دے کر توڑی اور اُن کو دی اور کہا لو یہ میرا بدن ہے۔
  • پِھر اُس نے پیالہ لے کرشُکر کِیا اور اُن کو دِیا اور اُن سبھوں نے اُس میں سے پِیا۔
  • اور اُس نے اُن سے کہا یہ میرا وہ عہد کا خُون ہے جو بُہتیروں کے لِئے بہایا جاتا ہے۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ انگُور کا شِیرہ پِھر کبھی نہ پِیُوں گااُس دِن تک کہ خُدا کی بادشاہی میں نیا نہ پِیُوں۔
  • پِھر گِیت گا کر باہر زَیتُو ن کے پہاڑ پر گئے۔
  • اور یِسُو ع نے اُن سے کہا تُم سب ٹھوکر کھاؤ گے کیونکہ لِکھا ہے کہ مَیں چرواہے کو مارُوں گا اور بھیڑیں پراگندہ ہو جائیں گی۔
  • مگر مَیں اپنے جی اُٹھنے کے بعد تُم سے پہلے گلِیل کو جاؤں گا۔
  • پطر س نے اُس سے کہا گو سب ٹھوکر کھائیں لیکن مَیں نہ کھاؤں گا۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ تُو آج اِسی رات مُرغ کے دو بار بانگ دینے سے پہلے تِین بار میرا اِنکار کرے گا۔
  • لیکن اُس نے بُہت زور دے کرکہا اگر تیرے ساتھ مُجھے مَرنا بھی پڑے تَو بھی تیرا اِنکار ہرگِز نہ کرُوں گا۔ اِسی طرح اَور سب نے بھی کہا۔
  • پِھروہ ایک جگہ آئے جِس کا نام گتسِمنی تھا اور اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا یہاں بَیٹھے رہو جب تک مَیں دُعا کرُوں۔
  • اور پطر س اور یعقُو ب اور یُوحنّا کو اپنے ساتھ لے کر نِہایت حَیران اور بے قرار ہونے لگا۔
  • اور اُن سے کہا میری جان نِہایت غمگین ہے ۔ یہاں تک کہ مَرنے کی نَوبت پُہنچ گئی ہے ۔ تُم یہاں ٹھہرو اور جاگتے رہو۔
  • اور وہ تھوڑا آگے بڑھا اور زمِین پر گِر کر دُعا کرنے لگا کہ اگر ہو سکے تو یہ گھڑی مُجھ پر سے ٹل جائے۔
  • اور کہا اَے ابّا! اَے باپ! تُجھ سے سب کُچھ ہو سکتا ہے ۔ اِس پیالہ کو میرے پاس سے ہٹا لے تَو بھی جو مَیں چاہتا ہُوں وہ نہیں بلکہ جو تُو چاہتا ہے وُہی ہو۔
  • پِھروہ آیا اور اُنہیں سوتے پا کر پطر س سے کہا اَے شمعُو ن تُو سوتا ہے؟ کیا تُو ایک گھڑی بھی نہ جاگ سکا؟۔
  • جاگو اور دُعا کرو تاکہ آزمایش میں نہ پڑو ۔رُوح تو مُستعِد ہے مگر جِسم کمزور ہے۔
  • وہ پِھر چلا گیا اور وُہی بات کہہ کر دُعا کی۔
  • اور پِھر آ کر اُنہیں سوتے پایا کیونکہ اُن کی آنکھیں نِیند سے بھری تِھیں اور وہ نہ جانتے تھے کہ اُسے کیا جواب دیں۔
  • پِھر تِیسری بار آ کر اُن سے کہا اب سوتے رہو اور آرام کرو ۔ بس وقت آ پُہنچا ہے ۔ دیکھو اِبنِ آدم گُنہگاروں کے ہاتھ میں حوالہ کِیا جاتا ہے۔
  • اُٹھو چلیں ۔ دیکھو میرا پکڑوانے والا نزدِیک آ پُہنچا ہے۔
  • وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ فی الفَور یہُودا ہ جو اُن بارہ میں سے تھا اور اُس کے ساتھ ایک بِھیڑ تلواریں اور لاٹِھیاں لِئے ہُوئے سردار کاہِنوں اور فقِیہوں اور بزُرگوں کی طرف سے آ پُہنچی۔
  • اور اُس کے پکڑوانے والے نے اُنہیں یہ نِشان دِیا تھا کہ جِس کا مَیں بوسہ لُوں وُہی ہے ۔ اُسے پکڑ کر حِفاظت سے لے جانا۔
  • وہ آکر فی الفَور اُس کے پاس گیا اور کہا اَے ربیّ اور اُس کے بوسے لِئے۔
  • اُنہوں نے اُس پر ہاتھ ڈال کر اُسے پکڑ لِیا۔
  • اُن میں سے جو پاس کھڑے تھے ایک نے تلوار کھینچ کر سردار کاہِن کے نَوکر پر چلائی اور اُس کا کان اُڑا دِیا۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا کیا تُم تلواریں اور لاٹِھیاں لے کر مُجھے ڈاکُو کی طرح پکڑنے نِکلے ہو؟۔
  • مَیں ہر روز تُمہارے پاس ہَیکل میں تعلِیم دیتا تھا اور تُم نے مُجھے نہیں پکڑا ۔ لیکن یہ اِس لِئے ہُؤا ہے کہ نوِشتے پُورے ہوں۔
  • اِس پر سب شاگِرد اُسے چھوڑ کر بھاگ گئے۔
  • مگر ایک جوان اپنے ننگے بدن پر مہِین چادر اوڑھے ہُوئے اُس کے پِیچھے ہو لِیا ۔ اُسے لوگوں نے پکڑا۔
  • مگر وہ چادر چھوڑ کر ننگا بھاگ گیا۔
  • پِھر وہ یِسُو ع کو سردار کاہِن کے پاس لے گئے اور سب سردار کاہِن اور بزُرگ اور فقِیہہ اُس کے ہاں جمع ہو گئے۔
  • اور پطر س فاصِلہ پر اُس کے پِیچھے پِیچھے سردار کاہِن کے دِیوان خانہ کے اندر تک گیا اور پیادوں کے ساتھ بَیٹھ کر آگ تاپنے لگا۔
  • اور سردار کاہِن اور سب صدرِعدالت والے یِسُو ع کو مار ڈالنے کے لِئے اُس کے خِلاف گواہی ڈُھونڈنے لگے مگر نہ پائی۔
  • کیونکہ بُہتیروں نے اُس پر جُھوٹی گواہِیاں تو دِیں لیکن اُن کی گواہِیاں مُتفِق نہ تِھیں۔
  • پِھربعض نے اُٹھ کراُس پر یہ جُھوٹی گواہی دی کہ۔
  • ہم نے اُسے یہ کہتے سُنا ہے کہ مَیں اِس مَقدِس کو جو ہاتھ سے بنا ہے ڈھاؤں گا اور تِین دِن میں دُوسرا بناؤں گا جو ہاتھ سے نہ بنا ہو۔
  • لیکن اِس پر بھی اُن کی گواہی مُتّفِق نہ نِکلی۔
  • پِھر سردار کاہِن نے بِیچ میں کھڑے ہو کر یِسُو ع سے پُوچھا کہ تُو کُچھ جواب نہیں دیتا؟یہ تیرے خِلاف کیا گواہی دیتے ہیں؟۔
  • مگر وہ خاموش ہی رہا اور کُچھ جواب نہ دِیا ۔ سردار کاہِن نے اُس سے پِھر سوال کِیا اور کہا کیا تُو اُس ستُودہ کا بیٹا مسِیح ہے؟۔
  • یِسُو ع نے کہا ہاں مَیں ہُوں اور تُم اِبنِ آدم کو قادِرِ مُطلق کی دہنی طرف بَیٹھے اور آسمان کے بادلوں کے ساتھ آتے دیکھو گے۔
  • سردار کاہِن نے اپنے کپڑے پھاڑ کر کہا اب ہمیں گواہوں کی کیا حاجت رہی؟۔
  • تُم نے یہ کُفر سُنا ۔ تُمہاری کیا رائے ہے؟ اُن سب نے فتویٰ دِیا کہ وہ قتل کے لائِق ہے۔
  • تب بعض اُس پر تُھوکنے اور اُس کا مُنہ ڈھانپنے اور اُس کے مُکّے مارنے اور اُس سے کہنے لگے نبُوّت کی باتیں سُنا!اور پیادوں نے اُسے طمانچے مار مار کر اپنے قبضہ میں لِیا۔
  • جب پطر س نِیچے صحن میں تھا تو سردار کاہِن کی لَونڈِیوں میں سے ایک وہاں آئی۔
  • اور پطر س کو آگ تاپتے دیکھ کر اُس پر نظر کی اور کہنے لگی تُو بھی اُس ناصری یِسُو ع کے ساتھ تھا۔
  • اُس نے اِنکار کِیا اور کہا کہ مَیں تو نہ جانتا اور نہ سمجھتا ہُوں کہ تُو کِیا کہتی ہے ۔ پِھر وہ باہر ڈیوڑھی میں گیا اور مُرغ نے بانگ دی۔
  • وہ لَونڈی اُسے دیکھ کر اُن سے جو پاس کھڑے تھے پِھر کہنے لگی یہ اُن میں سے ہے۔
  • مگر اُس نے پِھر اِنکار کِیا اور تھوڑی دیر بعد اُنہوں نے جو پاس کھڑے تھے پطر س سے پِھر کہا بیشک تُو اُن میں سے ہے کیونکہ تُو گلِیلی بھی ہے۔
  • مگر وہ لَعنت کرنے اور قَسم کھانے لگا کہ مَیں اِس آدمی کو جِس کا تُم ذِکر کرتے ہو نہیں جانتا۔
  • اور فی الفَور مُرغ نے دُوسری بار بانگ دی ۔ پطر س کو وہ بات جو یِسُو ع نے اُس سے کہی تھی یاد آئی کہ مُرغ کے دو بار بانگ دینے سے پہلے تُو تِین بار میرا اِنکار کرے گااور اُس پر غَور کر کے وہ رو پڑا۔
  • اور فی الفَور صُبح ہوتے ہی سردار کاہِنوں نے بُزُرگوں اور فقِیہوں اور سب صدرعدالت والوں سمیت صلاح کر کے یِسُو ع کو بندھوایا اور لے جا کر پِیلا طُس کے حوالہ کِیا۔
  • اور پِیلا طُس نے اُس سے پُوچھا کیا تُو یہُودیوں کا بادشاہ ہے؟ اُس نے جواب میں اُس سے کہا تُو خُود کہتا ہے۔
  • اور سردار کاہِن اُس پر بُہت باتوں کا اِلزام لگاتے رہے۔
  • پِیلا طُس نے اُس سے دوبارہ سوال کر کے یہ کہا تُو کُچھ جواب نہیں دیتا؟دیکھ یہ تُجھ پر کِتنی باتوں کا اِلزام لگاتے ہیں؟۔
  • یِسُو ع نے پِھربھی کُچھ جواب نہ دِیا یہاں تک کہ پِیلا طُس نے تَعجُّب کِیا۔
  • اور وہ عِید پر ایک قَیدی کو جِس کے لِئے لوگ عرض کرتے تھے اُن کی خاطِر چھوڑ دِیا کرتا تھا۔
  • اور برا بّا نام ایک آدمی اُن باغِیوں کے ساتھ قَید میں پڑا تھا جِنہوں نے بغاوت میں خُون کِیا تھا۔
  • اور بِھیڑ اُوپر چڑھ کر اُس سے عرض کرنے لگی کہ جو تیرا دستُور ہے وہ ہمارے لِئے کر۔
  • پِیلا طُس نے اُنہیں یہ جواب دِیا ۔کیا تُم چاہتے ہو کہ مَیں تُمہاری خاطِر یہُودیوں کے بادشاہ کو چھوڑ دُوں؟۔
  • کیونکہ اُسے معلُوم تھا کہ سردار کاہِنوں نے اِس کو حسد سے میرے حوالہ کِیا ہے۔
  • مگر سردار کاہِنوں نے بِھیڑ کو اُبھارا تاکہ پِیلا طُس اُن کی خاطِر برا بّا ہی کو چھوڑ دے۔
  • پِیلا طُس نے دوبارہ اُن سے کہا پِھر جِسے تُم یہُودیوں کا بادشاہ کہتے ہو اُس سے مَیں کیا کرُوں؟۔
  • وہ پِھر چِلاّئے کہ وُہ مصلُوب ہو۔
  • اور پِیلا طُس نے اُن سے کہا کیوں اُس نے کیا بُرائی کی ہے؟ وہ اَور بھی چِلاّئے کہ وُہ مصلُوب ہو۔
  • پِیلا طُس نے لوگوں کو خُوش کرنے کے اِرادہ سے اُن کے لِئے برا بّا کو چھوڑ دِیا اور یِسُو ع کو کوڑے لگوا کر حوالہ کِیا کہ مصلُوب ہو۔
  • اور سِپاہی اُس کو اُس صحن میں لے گئے جو پَریتورِ یُن کہلاتا ہے اور ساری پلٹن کو بُلا لائے۔
  • اور اُنہوں نے اُسے ارغوانی چوغہ پہنایا اور کانٹوں کا تاج بنا کر اُس کے سر پر رکھّا۔
  • اور اُسے سلام کرنے لگے کہ اَے یہُودِیوں کے بادشاہ آداب!۔
  • اور وہ اُس کے سر پر سرکنڈا مارتے اور اُس پر تُھوکتے اور گُھٹنے ٹیک ٹیک کر اُسے سِجدہ کرتے رہے۔
  • اور جب اُسے ٹھٹّھوں میں اُڑا چُکے تو اُس پر سے ارغوانی چوغہ اُتار کر اُسی کے کپڑے اُسے پہنائے ۔پِھراُسے مصلُوب کرنے کو باہر لے گئے۔
  • اور شمعُو ن نام ایک کُرینی آدمی سکندر اور رُو فُس کا باپ دیہات سے آتے ہُوئے اُدھر سے گُزرا ۔اُنہوں نے اُسے بیگار میں پکڑا کہ اُس کی صلِیب اُٹھائے۔
  • اور وہ اُسے مقامِ گُلگُتا پر لائے جِس کا ترجمہ کھوپڑی کی جگہ ہے۔
  • اور مُر مِلی ہُوئی مَے اُسے دینے لگے مگر اُس نے نہ لی۔
  • اور اُنہوں نے اُسے مصلُوب کِیا اور اُس کے کپڑوں پر قُرعہ ڈال کر کہ کِس کو کیا مِلے اُنہیں بانٹ لِیا۔
  • اور پہر دِن چڑھا تھا جب اُنہوں نے اُس کومصلُوب کیا۔
  • اور اُس کا اِلزام لِکھ کر اُس کے اُوپر لگا دِیا گیاکہ یہُودِیوں کابادشاہ۔
  • اور اُنہوں نے اُس کے ساتھ دو ڈاکُو ایک اُس کی دہنی اور ایک اُس کی بائِیں طرف مصلُوب کِئے۔
  • (تب اِس مضمُون کا وہ نوِشتہ کہ وہ بدکاروں میں گِنا گیا پُورا ہُؤا)۔
  • اور راہ چلنے والے سر ہِلا ہِلا کر اُس پر لَعن طَعن کرتے اور کہتے تھے کہ واہ! مَقدِس کے ڈھانے والے اور تِین دِن میں بنانے والے۔
  • صلِیب پر سے اُتر کر اپنے تئِیں بچا۔
  • اِسی طرح سردار کاہِن بھی فقِیہوں کے ساتھ مِل کر آپس میں ٹھٹّھے سے کہتے تھے اِس نے اَوروں کو بچایا ۔ اپنے تئِیں نہیں بچا سکتا۔
  • اِسرا ئیل کا بادشاہ مسِیح اب صلِیب پر سے اُترآئے تاکہ ہم دیکھ کر اِیمان لائیں اور جو اُس کے ساتھ مصلُوب ہُوئے تھے وہ اُس پر لَعن طَعن کرتے تھے۔
  • جب دوپہر ہُوئی تو تمام مُلک میں اندھیرا چھا گیا اور تِیسرے پہر تک رہا۔
  • اور تِیسرے پہر کو یِسُو ع بڑی آواز سے چِلاّیا کہ اِلوہی اِلوہی لماشَبقَتنی؟ جِس کا ترجمہ ہے اَے میرے خُدا! اَے میرے خُدا! تُو نے مُجھے کیوں چھوڑ دِیا؟۔
  • جو پاس کھڑے تھے اُن میں سے بعض نے یہ سُن کر کہا دیکھو وہ ایلیّا ہ کو بُلاتا ہے۔
  • اور ایک نے دَوڑ کر سپنج کو سِرکہ میں ڈبویا اور سرکنڈے پر رکھ کر اُسے چُسایا اور کہا ٹھہر جاؤ ۔ دیکھیں تو ایلیّا ہ اُسے اُتارنے آتا ہے یا نہیں۔
  • پِھر یِسُو ع نے بڑی آواز سے چِلاّ کر دم دے دِیا۔
  • اور مَقدِس کا پردہ اُوپر سے نِیچے تک پھٹ کر دو ٹُکڑے ہو گیا۔
  • اور جو صُوبہ دار اُس کے سامنے کھڑا تھا اُس نے اُسے یُوں دم دیتے ہُوئے دیکھ کر کہا بیشک یہ آدمی خُدا کا بیٹا تھا۔
  • اور کئی عَورتیں دُور سے دیکھ رہی تِھیں ۔ اُن میں مریم مگدلِینی اور چھوٹے یعقُو ب اور یوسیس کی ماں مر یم اور سلو می تِھیں۔
  • جب وہ گلِیل میں تھا یہ اُس کے پِیچھے ہو لیتی اور اُس کی خِدمت کرتی تِھیں اور اَور بھی بُہت سی عَورتیں تِھیں جو اُس کے ساتھ یروشلِیم میں آئی تِھیں۔
  • جب شام ہو گئی تو اِس لِئے کہ تیّاری کا دِن تھا جو سبت سے ایک دِن پہلے ہوتا ہے۔
  • اَرِمَتیہ کا رہنے والا یُوسف آیا جو عِزّت دار مُشِیر اور خُود بھی خُدا کی بادشاہی کا مُنتظِر تھا اور اُس نے جُرأت سے پِیلا طُس کے پاس جا کر یِسُو ع کی لاش مانگی۔
  • اور پِیلا طُس نے تَعجُّب کِیا کہ وہ اَیسا جلد مَر گیا اور صُوبہ دار کو بُلا کر اُس سے پُوچھا کہ اُس کو مَرے ہُوئے دیر ہو گئی؟۔
  • جب صُوبہ دار سے حال معلُوم کر لِیا تو لاش یُوسف کو دِلا دی۔
  • اُس نے ایک مہِین چادر مول لی اور لاش کو اُتار کر اُس چادر میں کفنایا اور ایک قبر کے اندر جو چٹان میں کھودی گئی تھی رکھّا اور قبر کے مُنہ پر ایک پتّھر لُڑھکا دِیا۔
  • اور مر یم مگدلینی اور یوسیس کی ماں مریم دیکھ رہی تِھیں کہ وہ کہاں رکھّا گیا ہے۔
  • جب سبت کا دِن گُذر گیا تو مر یم مگدلینی اور یعقُو ب کی ماں مریم اور سلو می نے خُوشبُودار چِیزیں مول لِیں تاکہ آ کر اُس پر ملیں۔
  • وہ ہفتہ کے پہلے دِن بُہت سویرے جب سُورج نِکلا ہی تھا قبر پر آئِیں۔
  • اور آپس میں کہتی تِھیں کہ ہمارے لِئے پتّھر کو قبر کے مُنہ پر سے کَون لُڑھکائے گا؟۔
  • جب اُنہوں نے نِگاہ کی تو دیکھا کہ پتّھر لُڑھکا ہُؤا ہے کیونکہ وہ بُہت ہی بڑا تھا۔
  • اور قبر کے اندر جا کر اُنہوں نے ایک جوان کو سفید جامہ پہنے ہُوئے دہنی طرف بَیٹھے دیکھا اور نِہایت حَیران ہُوئِیں۔
  • اُس نے اُن سے کہا اَیسی حَیران نہ ہو ۔ تُم یِسُو ع ناصری کو جو مصلُوب ہُؤا تھا ڈُھونڈتی ہو ۔ وہ جی اُٹھا ہے ۔ وہ یہاں نہیں ہے ۔ دیکھو یہ وہ جگہ ہے جہاں اُنہوں نے اُسے رکھّا تھا۔
  • لیکن تُم جا کر اُس کے شاگِردوں اور پطر س سے کہو کہ وہ تُم سے پہلے گلِیل کو جائے گا ۔ تُم وہِیں اُسے دیکھو گے جَیسا اُس نے تُم سے کہا۔
  • اور وہ نِکل کر قبر سے بھاگِیں کیونکہ لرزِش اور ہَیبت اُن پر غالِب آ گئی تھی اور اُنہوں نے کِسی سے کُچھ نہ کہا کیونکہ وہ ڈرتی تِھیں۔
  • ہفتہ کے پہلے روز جب وہ سویرے جی اُٹھا تو پہلے مر یم مگدلینی کو جِس میں سے اُس نے سات بدرُوحیں نِکالی تِھیں دِکھائی دِیا۔
  • اُس نے جا کر اُس کے ساتِھیوں کو جو ماتم کرتے اور روتے تھے خبر دی۔
  • اور اُنہوں نے یہ سُن کر کہ وہ جِیتا ہے اور اُس نے اُسے دیکھا ہے یقِین نہ کِیا۔
  • اِس کے بعد وہ دُوسری صُورت میں اُن میں سے دو کو جب وہ دیہات کی طرف پَیدل جا رہے تھے دِکھائی دِیا۔
  • اُنہوں نے بھی جا کر باقی لوگوں کو خبر دی مگر اُنہوں نے اُن کا بھی یقِین نہ کِیا۔
  • پِھروہ اُن گیارہ کو بھی جب کھانا کھانے بَیٹھے تھے دِکھائی دِیا اور اُس نے اُن کی بے اِعتقادی اور سخت دِلی پر اُن کو ملامت کی کیونکہ جِنہوں نے اُس کے جی اُٹھنے کے بعد اُسے دیکھا تھا اُنہوں نے اُن کا یقِین نہ کِیا تھا۔
  • اور اُس نے اُن سے کہا کہ تُم تمام دُنیا میں جا کر ساری خلق کے سامنے اِنجِیل کی مُنادی کرو۔
  • جو اِیمان لائے اور بپتِسمہ لے وہ نجات پائے گا اور جو اِیمان نہ لائے وہ مُجرِم ٹھہرایا جائے گا۔
  • اور اِیمان لانے والوں کے درمِیان یہ مُعجِزے ہوں گے۔ وہ میرے نام سے بدرُوحوں کو نِکالیں گے۔
  • نئی نئی زبانیں بولیں گے۔ سانپوں کو اُٹھا لیں گے اور اگر کوئی ہلاک کرنے والی چِیز پِئیں گے تو اُنہیں کُچھ ضرر نہ پُہنچے گا ۔ وہ بِیماروں پر ہاتھ رکھّیں گے تو اچھّے ہو جائیں گے۔
  • غرض خُداوند یِسُو ع اُن سے کلام کرنے کے بعد آسمان پر اُٹھایا گیا اور خُدا کی د ہنی طرف بَیٹھ گیا۔
  • پِھر اُنہوں نے نِکل کر ہر جگہ مُنادی کی اور خُداوند اُن کے ساتھ کام کرتا رہا اور کلام کو اُن مُعجِزوں کے وسِیلہ سے جو ساتھ ساتھ ہوتے تھے ثابِت کرتا رہا۔ آمِین۔
  • چُونکہ بُہتوں نے اِس پر کمر باندھی ہے کہ جو باتیں ہمارے درمِیان واقِع ہُوئِیں اُن کو ترتِیب وار بیان کریں۔
  • جَیسا کہ اُنہوں نے جو شرُوع سے خُود دیکھنے والے اور کلام کے خادِم تھے اُن کو ہم تک پُہنچایا۔
  • اِس لِئے اَے مُعزّز تِھیُفِلُس مَیں نے بھی مُناسِب جانا کہ سب باتوں کا سِلسِلہ شرُوع سے ٹِھیک ٹِھیک دریافت کر کے اُن کو تیرے لِئے ترتِیب سے لِکُھوں۔
  • تاکہ جِن باتوں کی تُونے تعلِیم پائی ہے اُن کی پُختگی تُجھے معلُوم ہو جائے۔
  • یہُودیہ کے بادشاہ ہیرود یس کے زمانہ میں اَبِیّا ہ کے فرِیق میں سے زکریا ہ نام ایک کاہِن تھا اور اُس کی بِیوی ہارو ن کی اَولاد میں سے تھی اور اُس کا نام اِلیشِبَع تھا۔
  • اور وہ دونوں خُدا کے حضُور راستباز اور خُداوند کے سب احکام و قوانِین پر بے عَیب چلنے والے تھے۔
  • اور اُن کے اَولاد نہ تھی کیونکہ اِلیشِبَع بانجھ تھی اور دونوں عُمر رسِیدہ تھے۔
  • جب وہ خُدا کے حضُور اپنے فرِیق کی باری پر کہانت کا کام انجام دیتا تھا تو اَیسا ہُؤا۔
  • کہ کہانت کے دستُور کے مُوافِق اُس کے نام کا قُرعہ نِکلا کہ خُداوند کے مَقدِس میں جا کر خُوشبُو جلائے۔
  • اور لوگوں کی ساری جماعت خُوشبُو جلاتے وقت باہر دُعا کر رہی تھی۔
  • کہ خُداوند کا فرِشتہ خُوشبُو کے مذبح کی د ہنی طرف کھڑا ہُؤا اُس کو دِکھائی دِیا۔
  • اور زکریا ہ دیکھ کر گھبرایا اور اُس پر دہشت چھا گئی۔
  • مگر فرِشتہ نے اُس سے کہا اَے زکریا ہ! خَوف نہ کر کیونکہ تیری دُعا سُن لی گئی اور تیرے لِئے تیری بِیوی اِلیشِبَع کے بیٹا ہو گا ۔ تُو اُس کا نام یُوحنّا رکھنا۔
  • اور تُجھے خُوشی و خُرّمی ہو گی اور بُہت سے لوگ اُس کی پَیدایش کے سبب سے خُوش ہوں گے۔
  • کیونکہ وہ خُداوندکے حضُور میں بزُرگ ہو گا اور ہرگِز نہ مَے نہ کوئی اَور شراب پِیئے گا اور اپنی ماں کے بَطن ہی سے رُوحُ القُدس سے بھر جائے گا۔
  • اور بُہت سے بنی اِسرائیل کو خُداوندکی طرف جو اُن کا خُدا ہے پھیرے گا۔
  • اور وہ ایلیّا ہ کی رُوح اور قُوّت میں اُس کے آگے آگے چلے گا کہ والِدوں کے دِل اَولاد کی طرف اور نافرمانوں کو راست بازوں کی دانائی پر چلنے کی طرف پھیرے اور خُداوند کے لِئے ایک مُستعِد قَوم تیّار کرے۔
  • زکریا ہ نے فرِشتہ سے کہا مَیں اِس بات کو کِس طرح جانُوں؟ کیونکہ مَیں بُوڑھا ہُوں اور میری بِیوی عُمر رسِیدہ ہے۔
  • فرِشتہ نے جواب میں اُس سے کہا مَیں جبرا ئیل ہُوں جو خُدا کے حضُور کھڑا رہتا ہُوں اور اِس لِئے بھیجا گیا ہُوں کہ تُجھ سے کلام کرُوں اور تُجھے اِن باتوں کی خُوشخبری دُوں۔
  • اور دیکھ جِس دِن تک یہ باتیں واقِع نہ ہو لیں تُو چُپکا رہے گا اور بول نہ سکے گا ۔ اِس لِئے کہ تُو نے میری باتوں کا جو اپنے وقت پر پُوری ہوں گی یقِین نہ کِیا۔
  • اور لوگ زکر یاہ کی راہ دیکھتے اور تَعجُّب کرتے تھے کہ اُسے مَقدِس میں کیوں دیر لگی۔
  • جب وہ باہر آیا تو اُن سے بول نہ سکا ۔ پس اُنہوں نے معلُوم کِیا کہ اُس نے مَقدِس میں رویا دیکھی ہے اور وہ اُن سے اِشارے کرتا تھا اور گُونگا ہی رہا۔
  • پِھراَیسا ہُؤا کہ جب اُس کی خِدمت کے دِن پُورے ہو گئے تو وہ اپنے گھر گیا۔
  • اِن دِنوں کے بعد اُس کی بِیوی اِلیشِبَع حامِلہ ہُوئی اور اُس نے پانچ مہِینے تک اپنے تئِیں یہ کہہ کر چُھپائے رکھا کہ۔
  • جب خُداوندنے میری رُسوائی لوگوں میں سے دُور کرنے کے لِئے مُجھ پر نظر کی اُن دِنوں میں اُس نے میرے لِئے اَیسا کِیا۔
  • چھٹے مہِینے میں جبرا ئیل فرِشتہ خُدا کی طرف سے گلِیل کے ایک شہر میں جِس کا نام ناصرۃ تھا ایک کُنواری کے پاس بھیجا گیا۔
  • جِس کی منگنی داؤُد کے گھرانے کے ایک مَرد یُوسف نام سے ہُوئی تھی اور اُس کُنواری کا نام مر یم تھا۔
  • اور فرِشتہ نے اُس کے پاس اندر آ کر کہا سلام تُجھ کو جِس پر فضل ہُؤا ہے! خُداوند تیرے ساتھ ہے۔
  • وہ اِس کلام سے بُہت گھبرا گئی اور سوچنے لگی کہ یہ کَیسا سلام ہے۔
  • فرِشتہ نے اُس سے کہا اَے مر یم! خَوف نہ کر کیونکہ خُدا کی طرف سے تُجھ پر فضل ہُؤا ہے۔
  • اور دیکھ تُو حامِلہ ہو گی اور تیرے بیٹا ہو گا ۔ اُس کانام یِسُو ع رکھنا۔
  • وہ بزُرگ ہو گا اور خُدا تعالےٰ کا بیٹا کہلائے گا اور خُداوند خُدا اُس کے باپ داؤُد کا تخت اُسے دے گا۔
  • اور وہ یعقُو ب کے گھرانے پر ابد تک بادشاہی کرے گا اور اُس کی بادشاہی کا آخِر نہ ہو گا۔
  • مریم نے فرِشتہ سے کہا یہ کیوں کر ہو گا جبکہ میں مَرد کو نہیں جانتی؟۔
  • اور فرِشتہ نے جواب میں اُس سے کہا کہ رُوحُ القُدس تُجھ پر نازِل ہو گا اور خُدا تعالےٰ کی قُدرت تُجھ پر سایہ ڈالے گی اور اِس سبب سے وہ مَولُودِ مُقدّس خُدا کا بیٹاکہلائے گا۔
  • اور دیکھ تیری رِشتہ دار اِلیشِبَع کے بھی بُڑھاپے میں بیٹا ہونے والا ہے اور اب اُس کو جو بانجھ کہلاتی تھی چھٹا مہینہ ہے۔
  • کیونکہ جو قَول خُدا کی طرف سے ہے وہ ہرگِز بے تاثِیر نہ ہو گا۔
  • مریم نے کہا دیکھ مَیں خُداوندکی بندی ہُوں ۔ میرے لِئے تیرے قَول کے مُوافِق ہو ۔ تب فرِشتہ اُس کے پاس سے چلا گیا۔
  • اُن ہی دِنوں مر یم اُٹھی اور جلدی سے پہاڑی مُلک میں یہُودا ہ کے ایک شہر کو گئی۔
  • اور زکر یاہ کے گھر میں داخِل ہو کراِلیشِبَع کو سلام کِیا۔
  • اور جُونہی اِلیشِبَع نے مر یم کا سلام سُنا تو اَیسا ہُؤا کہ بچّہ اُس کے رَحِم میں اُچھل پڑا اور اِلیشِبَع رُوحُ القُدس سے بھر گئی۔
  • اور بُلند آواز سے پُکار کر کہنے لگی کہ تُو عَورتوں میں مُبارِک اور تیرے رَحِم کا پَھل مُبارک ہے۔
  • اور مُجھ پر یہ فضل کہاں سے ہُؤا کہ میرے خُداوند کی ماں میرے پاس آئی؟۔
  • کیونکہ دیکھ جُونہی تیرے سلام کی آواز میرے کان میں پُہنچی بچّہ مارے خُوشی کے میرے رَحمِ میں اُچھل پڑا۔
  • اور مُبارک ہے وہ جو اِیمان لائی کیونکہ جو باتیں خُداوند کی طرف سے اُس سے کہی گئی تِھیں وہ پُوری ہوں گی۔
  • پِھر مر یم نے کہا کہ میری جان خُداوندکی بڑائی کرتی ہے۔
  • اور میری رُوح میرے مُنجّی خُدا سے خُوش ہُوئی۔
  • کیونکہ اُس نے اپنی بندی کی پست حالی پر نظرکی اور دیکھ اب سے لے کر ہر زمانہ کے لوگ مُجھ کو مُبارک کہیں گے۔
  • کیونکہ اُس قادِر نے میرے لِئے بڑے بڑے کام کِئے ہیں اور اُس کا نام پاک ہے۔
  • اور اُس کا رَحم اُن پر جو اُس سے ڈرتے ہیں پُشت دَر پُشت رہتا ہے۔
  • اُس نے اپنے بازُو سے زور دِکھایا اور جو اپنے تئِیں بڑا سمجھتے تھے اُن کو پراگندہ کِیا۔
  • اُس نے اِختیار والوں کو تخت سے گِرا دیا اور پست حالوں کو بُلند کِیا۔
  • اُس نے بُھوکوں کو اچھّی چِیزوں سے سیر کردیا اور دَولت مندوں کو خالی ہاتھ لَوٹا دِیا۔
  • اُس نے اپنے خادِم اِسرا ئیل کو سنبھال لِیا تاکہ اپنی اُس رحمت کو یاد فرمائے۔
  • جو ابرہا م اور اُس کی نسل پر ابد تک رہے گی جَیسا اُس نے ہمارے باپ دادا سے کہا تھا۔
  • اور مریم تِین مہِینے کے قرِیب اُس کے ساتھ رہ کر اپنے گھر کو لَوٹ گئی۔
  • اور اِلیشِبَع کے وضعِ حمل کا وقت آ پُہنچا اور اُس کے بیٹا ہُؤا۔
  • اور اُس کے پڑوسِیوں اور رِشتہ داروں نے یہ سُن کر کہ خُداوندنے اُس پر بڑی رحمت کی اُس کے ساتھ خُوشی منائی۔
  • اور آٹھویں دِن اَیسا ہُؤا کہ وہ لڑکے کا خَتنہ کرنے آئے اور اُس کا نام اُس کے باپ کے نام پر زکر یاہ رکھنے لگے۔
  • مگر اُس کی ماں نے کہا نہیں بلکہ اُس کا نام یُوحنّا رکھّا جائے۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا کہ تیرے کُنبے میں کِسی کا یہ نام نہیں۔
  • اور اُنہوں نے اُس کے باپ کو اِشارہ کِیا کہ تُو اُس کا نام کیا رکھنا چاہتا ہے؟۔
  • اُس نے تختی منگا کر یہ لِکھا کہ اُس کا نام یُوحنّا ہے اور سب نے تعجُّب کِیا۔
  • اُسی دَم اُس کا مُنہ اور زُبان کُھل گئی اور وہ بولنے اور خُدا کی حمد کرنے لگا۔
  • اور اُن کے آس پاس کے سب رہنے والوں پر دہشت چھا گئی اور یہُودیہ کے تمام پہاڑی مُلک میں اِن سب باتوں کا چرچا پَھیل گیا۔
  • اور سب سُننے والوں نے اُن کو دِل میں سوچ کر کہا تو یہ لڑکا کَیسا ہونے والا ہے؟ کیونکہ خُداوند کا ہاتھ اُس پر تھا۔
  • اور اُس کا باپ زکر یاہ رُوحُ القُدس سے بھر گیا اور نبُوّت کی راہ سے کہنے لگا کہ۔
  • خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی حمد ہو کیونکہ اُس نے اپنی اُمّت پر توجُّہ کر کے اُسے چُھٹکارا دِیا۔
  • اور اپنے خادِم داؤُد کے گھرانے میں ہمارے لِئے نجات کا سِینگ نِکالا۔
  • (جَیسا اُس نے اپنے پاک نبِیوں کی زُبانی کہا تھا جو کہ دُنیا کے شرُوع سے ہوتے آئے ہیں)۔
  • یعنی ہم کو ہمار ے دُشمنوں سے اور سب کِینہ رکھنے والوں کے ہاتھ سے نجات بخشی۔
  • تاکہ ہمارے باپ دادا پر رحم کرے اور اپنے پاک عہد کو یاد فرمائے۔
  • یعنی اُس قَسم کو جو اُس نے ہمارے باپ ابرہا م سے کھائی تھی۔
  • کہ وہ ہمیں یہ عِنایت کرے گا کہ اپنے دُشمنوں کے ہاتھ سے چُھوٹ کر۔
  • اُس کے حضُور پاکِیزگی اور راست بازی سے عُمر بھر بے خَوف اُس کی عِبادت کریں۔
  • اور اَے لڑکے تُو خُدا تعالےٰ کا نبی کہلائے گا کیونکہ تُو خُداوند کی راہیں تیّار کرنے کو اُس کے آگے آگے چلے گا۔
  • تاکہ اُس کی اُمّت کو نجات کا عِلم بخشے جو اُن کو گُناہوں کی مُعافی سے حاصِل ہو۔
  • یہ ہمارے خُدا کی عَین رحمت سے ہوگا جِس کے سبب سے عالمِ بالا کا آفتاب ہم پر طلُوع کرے گا۔
  • تاکہ اُن کو جو اندھیرے اور مَوت کے سایہ میں بَیٹھے ہیں رَوشنی بخشے اور ہمارے قدموں کو سلامتی کی راہ پر ڈالے۔
  • اور وہ لڑکا بڑھتا اور رُوح میں قُوّت پاتا گیا اور اِسرا ئیل پر ظاہِر ہونے کے دِن تک جنگلوں میں رہا۔
  • اُن دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ قَیصر اَوگُوستُس کی طرف سے یہ حُکم جاری ہُؤا کہ ساری دُنیاکے لوگوں کے نام لِکھے جائیں۔
  • یہ پہلی اِسم نوِیسی سُور یہ کے حاکِم کورنِیُس کے عہد میں ہُوئی۔
  • اور سب لوگ نام لِکھوانے کے لِئے اپنے اپنے شہر کو گئے۔
  • پس یُوسف بھی گلِیل کے شہر ناصرۃ سے داؤُد کے شہر بَیت لحم کو گیا جو یہُودیہ میں ہے ۔ اِس لِئے کہ وہ داؤُد کے گھرانے اور اَولاد سے تھا۔
  • تاکہ اپنی منگیتر مریم کے ساتھ جو حامِلہ تھی نام لِکھوائے۔
  • جب وہ وہاں تھے تو اَیسا ہُؤا کہ اُس کے وضعِ حمل کا وقت آ پُہنچا۔
  • اور اُس کا پہلوٹابیٹا پَیدا ہُؤا اور اُس نے اُس کو کپڑے میں لپیٹ کر چرنی میں رکھّاکیونکہ اُن کے واسطے سرائے میں جگہ نہ تھی۔
  • اُسی عِلاقہ میں چرواہے تھے جو رات کو مَیدان میں رہ کر اپنے گلّہ کی نِگہبانی کر رہے تھے۔
  • اور خُداوندکا فرِشتہ اُن کے پاس آ کھڑا ہُؤا اور خُداوندکا جلال اُن کے چَوگِرد چمکا اور وہ نِہایت ڈر گئے۔
  • مگر فرِشتہ نے اُن سے کہا ڈرو مت کیونکہ دیکھو مَیں تُمہیں بڑی خُوشی کی بشارت دیتا ہُوں جو ساری اُمّت کے واسطے ہو گی۔
  • کہ آج داؤُد کے شہر میں تُمہارے لِئے ایک مُنجّی پَیدا ہُؤا ہے یعنی مسِیح خُداوند۔
  • اور اِس کا تُمہارے لِئے یہ نِشان ہے کہ تُم ایک بچّہ کو کپڑے میں لِپٹا اور چرنی میں پڑا ہُؤا پاؤ گے۔
  • اور یکایک اُس فرِشتہ کے ساتھ آسمانی لشکر کی ایک گروہ خُدا کی حمد کرتی اور یہ کہتی ظاہِر ہُوئی کہ۔
  • عالَمِ بالا پر خُدا کی تمجِیدہو اور زمِین پر اُن آدَمِیوں میں جِن سے وہ راضی ہے صُلح۔
  • جب فرِشتے اُن کے پاس سے آسمان پر چلے گئے تو اَیسا ہُؤا کہ چرواہوں نے آپس میں کہا کہ آؤ بَیت لحم تک چلیں اور یہ بات جو ہُوئی ہے اور جِس کی خُداوند نے ہم کو خبر دی ہے دیکھیں۔
  • پس اُنہوں نے جلدی سے جا کر مریم اور یُوسف کو دیکھا اور اُس بچّہ کو چرنی میں پڑا پایا۔
  • اور اُنہیں دیکھ کر وہ بات جو اُس لڑکے کے حق میں اُن سے کہی گئی تھی مشہُور کی۔
  • اور سب سُننے والوں نے اِن باتوں پر جو چرواہوں نے اُن سے کہِیں تعجُّب کِیا۔
  • مگر مر یم اِن سب باتوں کو اپنے دِل میں رکھ کر غَور کرتی رہی۔
  • اور چرواہے جَیسا اُن سے کہا گیا تھا وَیسا ہی سب کُچھ سُن کر اور دیکھ کر خُدا کی تمجِید اور حمد کرتے ہُوئے لَوٹ گئے۔
  • جب آٹھ دِن پُورے ہُوئے اور اُس کے خَتنہ کا وقت آیا تو اُس کا نام یِسُو ع رکھا گیا جو فرِشتہ نے اُس کے رَحِم میں پڑنے سے پہلے رکھّا تھا۔
  • پِھر جب مُوسیٰ کی شرِیعت کے مُوافِق اُن کے پاک ہونے کے دِن پُورے ہو گئے تو وہ اُس کو یروشلِیم میں لائے تاکہ خُداوندکے آگے حاضِر کریں۔
  • (جَیسا کہ خُداوندکی شرِیعت میں لِکھا ہے کہ ہر ایک پہلوٹاخُداوند کے لِئے مُقدّسٹھہرے گا)۔
  • اور خُداوندکی شرِیعت کے اِس قَول کے مُوافِق قُربانی کریں کہ قُمرِیوں کا ایک جوڑا یا کبُوتر کے دو بچّے لاؤ۔
  • اور دیکھو یرُوشلیم میں شمعون نام ایک آدمی تھا اور وہ آدمی راستباز اور خُدا ترس اور اِسرا ئیل کی تسلّی کامُنتظِر تھا اور رُوحُ القُدس اُس پر تھا۔
  • اوراُس کو رُوحُ القُدس سے آگاہی ہُوئی تھی کہ جب تک تُو خُداوند کے مسِیح کو دیکھ نہ لے مَوت کو نہ دیکھے گا۔
  • وہ رُوح کی ہدایت سے ہَیکل میں آیا اور جِس وقت ماں باپ اُس لڑکے یِسُو ع کو اندر لائے تاکہ اُس کے لِئے شرِیعت کے دستُور پر عمل کریں۔
  • تو اُس نے اُسے اپنی گود میں لِیا اور خُدا کی حمد کر کے کہا کہ۔
  • اَے مالِک اب تُو اپنے خادِم کو اپنے قَول کے مُوافِق سلامتی سے رُخصت کرتا ہے۔
  • کیونکہ میری آنکھوں نے تیری نجات دیکھ لی ہے۔
  • جو تُو نے سب اُمتّوں کے رُوبرُو تیّار کی ہے۔
  • تاکہ غَیر قَوموں کو رَوشنی دینے والا نُور اور تیری اُمّت اِسرا ئیل کا جلال بنے۔
  • اور اُس کا باپ اور اُس کی ماں اِن باتوں پر جو اُس کے حق میں کہی جاتی تِھیں تعجُّب کرتے تھے۔
  • اور شمعُو ن نے اُن کے لِئے دُعائے خَیر کی اور اُس کی ماں مر یم سے کہا دیکھ یہ اِسرا ئیل میں بُہتوں کے گِرنے اور اُٹھنے کے لِئے اور اَیسا نِشان ہونے کے لِئے مُقرّر ہُؤا ہے جِس کی مُخالفت کی جائے گی۔
  • بلکہ خُود تیری جان بھی تلوار سے چِھد جائے گی تاکہ بُہت لوگوں کے دِلوں کے خیال کُھل جائیں۔
  • اور آشر کے قبِیلہ میں سے حنّاہ نام فنوایل کی بیٹی ایک نبِیّہ تھی ۔ وہ بُہت عُمررسِیدہ تھی اور اُس نے اپنے کُنوارپَن کے بعد سات برس ایک شَوہر کے ساتھ گُذارے تھے۔
  • وہ چَوراسی برس سے بیوہ تھی اور ہَیکل سے جُدا نہ ہوتی تھی بلکہ رات دِن روزوں اور دُعاؤں کے ساتھ عِبادت کِیا کرتی تھی۔
  • اور وہ اُسی گھڑی وہاں آ کر خُدا کا شُکر کرنے لگی اور اُن سب سے جو یروشلِیم کے چُھٹکارے کے مُنتظِر تھے اُس کی بابت باتیں کرنے لگی۔
  • اور جب وہ خُداوند کی شرِیعت کے مُطابِق سب کُچھ کر چُکے تو گلِیل میں اپنے شہر ناصرۃ کو پِھر گئے۔
  • اور وہ لڑکا بڑھتا اور قُوّت پاتا گیا اور حِکمت سے معمُور ہوتا گیا اور خُدا کا فضل اُس پر تھا۔
  • اُس کے ماں باپ ہر برس عِیدِ فَسح پر یروشلیِم کو جایا کرتے تھے۔
  • اور جب وہ بارہ برس کا ہُؤا تو وہ عِید کے دستُور کے مُوافِق یروشلِیم کو گئے۔
  • جب وہ اُن دِنوں کو پُورا کر کے لَوٹے تو وہ لڑکا یِسُو ع یروشلِیم میں رہ گیا اور اُس کے ماں باپ کو خبر نہ ہُوئی۔
  • مگر یہ سمجھ کر کہ وہ قافِلہ میں ہے ایک منزِل نِکل گئے اور اُسے اپنے رِشتہ داروں اور جان پہچانوں میں ڈُھونڈنے لگے۔
  • جب نہ مِلا تو اُسے ڈُھونڈتے ہُوئے یروشلِیم تک واپس گئے۔
  • اور تِین روز کے بعد اَیسا ہُؤا کہ اُنہوں نے اُسے ہَیکل میں اُستادوں کے بِیچ میں بَیٹھے اُن کی سُنتے اور اُن سے سوال کرتے ہُوئے پایا۔
  • اور جِتنے اُس کی سُن رہے تھے اُس کی سمجھ اور اُس کے جوابوں سے دنگ تھے۔
  • وہ اُسے دیکھ کر حَیران ہُوئے اور اُس کی ماں نے اُس سے کہا بیٹا! تُو نے کیوں ہم سے اَیسا کِیا؟ دیکھ تیرا باپ اور مَیں کُڑھتے ہُوئے تُجھے ڈُھونڈتے تھے۔
  • اُس نے اُن سے کہا تُم مُجھے کیوں ڈُھونڈتے تھے؟ کیا تُم کو معلُوم نہ تھا کہ مُجھے اپنے باپ کے ہاں ہونا ضرُور ہے؟۔
  • مگر جو بات اُس نے اُن سے کہی اُسے وہ نہ سمجھے۔
  • اور وہ اُن کے ساتھ روانہ ہو کر ناصرۃ میں آیا اور اُن کے تابع رہا اور اُس کی ماں نے یہ سب باتیں اپنے دِل میں رکھِّیں۔
  • اور یِسُو ع حِکمت اور قد و قامت میں اور خُدا کی اور اِنسان کی مقبُولیّت میں ترقّی کرتا گیا۔
  • تِبرِ یُس قَیصر کی حُکومت کے پندرھویں برس جب پُنطِیُس پِیلا طُس یہُودیہ کا حاکِم تھا اور ہیرود یس گلِیل کا اور اُس کا بھائی فِلپُّس اِتُور یہِّ اور ترخونی تِس کا اور لِسانیا س اَبِلینے کا حاکِم تھا۔
  • اور حنّاہ اور کائِفا سردار کاہِن تھے اُس وقت خُدا کا کلام بیابان میں زکریا ہ کے بیٹے یُوحنّا پر نازِل ہُؤا۔
  • اور وہ یَرد ن کے سارے گِرد و نواح میں جا کر گُناہوں کی مُعافی کے لِئے تَوبہ کے بپتِسمہ کی مُنادی کرنے لگا۔
  • جَیسا یسعیا ہ نبی کے کلام کی کِتاب میں لِکھا ہے کہ بیابان میں پُکارنے والے کی آواز آتی ہے کہ خُداوند کی راہ تیّار کرو۔ اُس کے راستے سِیدھے بناؤ۔
  • ہر ایک گھاٹی بھر دی جائے گی اور ہر ایک پہاڑ اور ٹِیلہ نِیچا کِیاجائے گا اور جو ٹیڑھا ہے سیدھا اور جو اُونچا نِیچا ہے ہموار راستہ بنے گا۔
  • اور ہر بشر خُدا کی نجات دیکھے گا۔
  • پس جو لوگ اُس سے بپتِسمہ لینے کو نِکل کر آتے تھے وہ اُن سے کہتا تھا اَے سانپ کے بچّو! تُمہیں کِس نے جتایا کہ آنے والے غضب سے بھاگو؟۔
  • پس تَوبہ کے مُوافِق پَھل لاؤ اور اپنے دِلوں میں یہ کہنا شرُوع نہ کرو کہ ابرہا م ہمارا باپ ہے کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا اِن پتّھروں سے ابرہا م کے لِئے اَولاد پَیدا کر سکتا ہے۔
  • اور اب تو درختوں کی جڑ پر کُلہاڑا رکھّا ہے ۔ پس جو درخت اچّھا پَھل نہیں لاتا وہ کاٹا اور آگ میں ڈالا جاتا ہے۔
  • لوگوں نے اُس سے پُوچھا پِھر ہم کیا کریں؟۔
  • اُس نے جواب میں اُن سے کہا جِس کے پاس دو کُرتے ہوں وہ اُس کو جِس کے پاس نہ ہو بانٹ دے اور جِس کے پاس کھانا ہو وہ بھی اَیسا ہی کرے۔
  • اور محصُول لینے والے بھی بپتِسمہ لینے کو آئے اور اُس سے پُوچھا کہ اَے اُستاد ہم کیا کریں؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا جو تُمہارے لِئے مُقرّرہے اُس سے زِیادہ نہ لینا۔
  • اور سِپاہیوں نے بھی اُس سے پُوچھا کہ ہم کیا کریں؟ اُس نے اُن سے کہا نہ کِسی پر ظُلم کرو اور نہ کِسی سے ناحق کُچھ لو اور اپنی تنخواہ پر کِفایت کرو۔
  • جب لوگ مُنتظِرتھے اور سب اپنے اپنے دِل میں یُو حنّا کی بابت سوچتے تھے کہ آیا وہ مسِیح ہے یا نہیں۔
  • تو یُوحنّا نے اُن سب سے جواب میں کہا مَیں تو تُمہیں پانی سے بپتِسمہ دیتا ہُوں مگر جو مُجھ سے زورآور ہے وہ آنے والا ہے ۔ مَیں اُس کی جُوتی کا تسمہ کھولنے کے لائِق نہیں ۔ وہ تُمہیں رُوحُ القُدس اور آگ سے بپتسِمہ دے گا۔
  • اُس کا چھاج اُس کے ہاتھ میں ہے تاکہ وہ اپنے کھلیہان کو خُوب صاف کرے اور گیہُوں کو اپنے کھتّے میں جمع کرے مگر بُھوسی کو اُس آگ میں جلائے گا جو بُجھنے کی نہیں۔
  • پس وہ اَور بُہت سی نصیحت کر کے لوگوں کو خُوشخبری سُناتا رہا۔
  • لیکن چَوتھائی مُلک کے حاکِم ہیرود یس نے اپنے بھائی فِلِپُّس کی بِیوی ہیرودِ یاس کے سبب سے اور اُن سب بُرائیوں کے باعِث جو ہیرود یس نے کی تِھیں یُوحنّا سے ملامت اُٹھا کر۔
  • اِن سب سے بڑھ کر یہ بھی کِیا کہ اُس کو قَید میں ڈالا۔
  • جب سب لوگوں نے بپتسِمہ لِیا اور یِسُو ع بھی بپتسِمہ پا کر دُعا کر رہا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ آسمان کُھل گیا۔
  • اور رُوحُ القُدس جِسمانی صُورت میں کبُوتر کی مانِند اُس پر نازِل ہُؤا اور آسمان سے آواز آئی کہ تُو میرا پیارا بیٹا ہے ۔ تُجھ سے مَیں خُوش ہُوں۔
  • جب یِسُو ع خُود تعلِیم دینے لگا قرِیباً تِیس برس کا تھا اور (جَیسا کہ سمجھا جاتا تھا) یُوسف کا بیٹا تھا اور وہ عیلی کا۔
  • اور وہ متّات کا اور وہ لاو ی کا اور وہ ملکی کا اور وہ ینّا کا اور وہ یُوسف کا۔
  • اور وہ مَتّتِیا ہ کا اور وہ عامُو س کا اور وہ ناحُو م کا اور وہ اسلیا ہ کا اور وہ نوگہ کا۔
  • اور وہ ما عَت کا اور وہ مَتّتیا ہ کا اور وہ شِمعی کا اور وہ یوسیخ کا اور وہ یودا ہ کا۔
  • اور وہ یُوحنّا کا اور وہ ریسا کا اور وہ زرُبّابِل کا اور وہ سیالتی ایل کا اوروہ نیر ی کا۔
  • اور وہ ملکی کا اور وہ اَدّی کا اور وہ قوسا م کا اور وہ اِلمودا م کا اور وہ عیر کا۔
  • اور وہ یشُو ع کا اور وہ الِیعزر کا اور وہ یورِ یم کا اور وہ متّات کا اور وہ لاو ی کا۔
  • اور وہ شمعُو ن کا اور وہ یہُودا ہ کا اور وہ یُوسف کا اور وہ یو نان کا اور وہ الیا قِیم کا۔
  • اور وہ ملے آہ کا اور وہ مِنّاہ کا اور وہ متَّتاہ کا اور وہ ناتن کا اور وہ داؤُد کا۔
  • اور وہ یسّی کا اور وہ عوبید کا اور وہ بوعز کا اور وہ سلمو ن کا اور وہ نحسون کا۔
  • اور وہ عَمّیندا ب کا اور وہ ار نی کا اور وہ حصرو ن کا اور وہ فار ص کا اور وہ یہُودا ہ کا۔
  • اور وہ یعقُو ب کا اور وہ اِضحا ق کا اور وہ ابرہا م کا اور وہ تار ہ کا اور وہ نحُور کا۔
  • اور وہ سُرو ج کا اور وہ رعُو کا اور وہ فلج کا اور وہ عِبر کا اور وہ سلح کا۔
  • اور وہ قینا ن کا اور وہ اَرفکسد کا اور وہ سِم کا اور وہ نُوح کا اور وہ لَمک کا۔
  • اور وہ متُو سِلح کا اور وہ حَنُو ک کا اور وہ یارِد کا اور وہ مَہلل ایل کا اور وہ قِینا ن کا۔
  • اور وہ انُوس کا اور وہ سیت کا اور وہ آد م کا اور وہ خُدا کا تھا۔
  • پِھر یِسُو ع رُوحُ القُدس سے بھرا ہُؤا یَرد ن سے لَوٹا اور چالِیس دِن تک رُوح کی ہدایت سے بیابان میں پِھرتا رہا۔
  • اور اِبلِیس اُسے آزماتا رہا ۔ اُن دِنوں میں اُس نے کُچھ نہ کھایا اور جب وہ دِن پُورے ہو گئے تو اُسے بُھوک لگی۔
  • اور اِبلِیس نے اُس سے کہا کہ اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو اِس پتّھر سے کہہ کہ روٹی بن جائے۔
  • یِسُو ع نے اُس کو جواب دِیا لِکھا ہے کہ آدمی صِرف روٹی ہی سے جِیتا نہ رہے گا۔
  • اور اِبلِیس نے اُسے اُونچے پر لے جا کر دُنیاکی سب سلطنتیں پَل بھر میں دِکھائِیں۔
  • اور اُس سے کہا کہ یہ سارا اِختیار اور اُن کی شان و شوکت مَیں تُجھے دے دُوں گا کیونکہ یہ میرے سپُرد ہے اور جِس کو چاہتا ہُوں دیتا ہُوں۔
  • پس اگر تُو میرے آگے سِجدہ کرے تو یہ سب تیرا ہو گا۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا لِکھا ہے کہ تُو خُداونداپنے خُدا کو سِجدہ کر اور صِرف اُسی کی عِبادت کر۔
  • اور وہ اُسے یروشلِیم میں لے گیا اور ہَیکل کے کنگُرے پر کھڑا کر کے اُس سے کہا اگر تُو خُدا کا بیٹاہے تو اپنے تئِیں یہاں سے نِیچے گِرا دے۔
  • کیونکہ لِکھا ہے کہ وہ تیری بابت اپنے فرِشتوں کو حُکم دے گاکہ تیری حِفاظت کریں۔
  • اور یہ بھی کہ وہ تُجھے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے۔مبادا تیرے پاؤں کو پتّھر سے ٹھیس لگے۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا فرمایا گیا ہے کہ تُو خُداونداپنے خُدا کی آزمایش نہ کر۔
  • جب اِبلِیس تمام آزمایشیں کر چُکا تُو کُچھ عرصہ کے لِئے اُس سے جُدا ہُؤا۔
  • پِھر یِسُو ع رُوح کی قُوّت سے بھرا ہُؤا گلِیل کو لَوٹا اور سارے گِرد و نواح میں اُس کی شُہرت پَھیل گئی۔
  • اور وہ اُن کے عِبا دت خانوں میں تعلِیم دیتا رہا اور سب اُس کی بڑائی کرتے رہے۔
  • اور وہ ناصرۃ میں آیا جہاں اُس نے پرورِش پائی تھی اور اپنے دستُور کے مُوافِق سَبت کے دِن عِبادت خانہ میں گیا اور پڑھنے کو کھڑا ہُؤا۔
  • اور یسعیا ہ نبی کی کِتاب اُس کو دی گئی اور کِتاب کھول کر اُس نے وہ مقام نِکالا جہاں یہ لِکھا تھا کہ۔
  • خُداوندکا رُوح مُجھ پر ہے ۔ اِس لِئے کہ اُس نے مُجھے غرِیبوں کو خُوشخبری دینے کے لِئے مَسح کِیا۔ اُس نے مُجھے بھیجا ہے کہ قَیدِیوں کورِہائی اور اندھوں کو بِینائی پانے کی خبر سُناوُں ۔ کُچلے ہُوؤں کو آزاد کرُوں۔
  • اور خُداوند کے سالِ مقبُول کی مُنادی کرُوں۔
  • پِھروہ کِتاب بند کر کے اور خادِم کو واپس دے کر بَیٹھ گیا اور جِتنے عِبادت خانہ میں تھے سب کی آنکھیں اُس پر لگی تِھیں۔
  • وہ اُن سے کہنے لگا کہ آج یہ نوِشتہ تُمہارے سامنے پُورا ہُؤا۔
  • اور سب نے اُس پر گواہی دی اور اُن پُر فضل باتوں پر جو اُس کے مُنہ سے نِکلتی تِھیں تعجُّب کر کے کہنے لگے کیا یہ یُوسف کا بیٹا نہیں؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا تُم البتّہ یہ مِثل مُجھ پر کہو گے کہ اَے حکِیم اپنے آپ کو تو اچھّا کر ۔ جو کُچھ ہم نے سُنا ہے کہ کَفر نحُو م میں کِیا گیا یہاں اپنے وطن میں بھی کر۔
  • اور اُس نے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ کوئی نبی اپنے وطن میں مقبُول نہیں ہوتا۔
  • اور مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ ایلیّاہ کے دِنوں میں جب ساڑھے تِین برس آسمان بند رہا یہاں تک کہ سارے مُلک میں سخت کال پڑا بُہت سی بیوائیں اِسرا ئیل میں تِھیں۔
  • لیکن ایلیّاہ اُن میں سے کِسی کے پاس نہ بھیجا گیا مگر مُلکِ صَیدا کے شہر صار پت میں ایک بیوہ کے پاس۔
  • اور اِلِیشَع نبی کے وقت میں اِسرا ئیل کے درمِیان بُہت سے کوڑھی تھے لیکن اُن میں سے کوئی پاک صاف نہ کِیا گیا مگرنعمان سَوریانی۔
  • جِتنے عِبادت خانہ میں تھے اِن باتوں کو سُنتے ہی قہر سے بھر گئے۔
  • اور اُٹھ کر اُس کو شہر سے باہر نِکالا اور اُس پہاڑ کی چوٹی پر لے گئے جِس پر اُن کا شہر آباد تھا تاکہ اُسے سر کے بل گِرا دیں۔
  • مگر وہ اُن کے بِیچ میں سے نِکل کر چلا گیا۔
  • پِھر وہ گلِیل کے شہر کَفر نحُو م کو گیا اور سبت کے دِن اُنہیں تعلِیم دے رہا تھا۔
  • اور لوگ اُس کی تعلِیم سے حَیران تھے کیونکہ اُس کا کلام اِختیار کے ساتھ تھا۔
  • اور عِبادت خانہ میں ایک آدمی تھا جِس میں ناپاک دیو کی رُوح تھی وہ بڑی آواز سے چِلاّ اُٹھا کہ۔
  • اَے یِسُو ع ناصری ہمیں تُجھ سے کیا کام؟ کیا تُو ہمیں ہلاک کرنے آیا ہے؟ مَیں تُجھے جانتا ہُوں کہ تُو کَون ہے ۔ خُدا کا قُدُّوس ہے۔
  • یِسُو ع نے اُسے جِھڑک کر کہا چُپ رہ اور اُس میں سے نِکل جا ۔ اِس پر بدرُوح اُسے بِیچ میں پٹک بغَیر ضرر پُہنچائے اُس میں سے نِکل گئی۔
  • اور سب حَیران ہو کر آپس میں کہنے لگے کہ یہ کَیساکلام ہے؟ کیونکہ وہ اِختیار اور قُدرت سے ناپاک رُوحوں کو حُکم دیتا ہے اور وہ نِکل جاتی ہیں۔
  • اور گِردونواح میں ہر جگہ اُس کی دُھوم مچ گئی۔
  • پِھر وہ عِبادت خانہ سے اُٹھ کر شمعُو ن کے گھر میں داخِل ہُؤا اور شمعُو ن کی ساس کو بڑی تپ چڑھی ہُوئی تھی اور اُنہوں نے اُس کے لِئے اُس سے عرض کی۔
  • وہ کھڑا ہو کر اُس کی طرف جُھکا اور تپ کو جِھڑکا تو اُتر گئی اور وہ اُسی دَم اُٹھ کر اُن کی خِدمت کرنے لگی۔
  • اور سُورج کے ڈُوبتے وقت وہ سب لوگ جِن کے ہاں طرح طرح کی بِیمارِیوں کے مرِیض تھے اُنہیں اُس کے پاس لائے اور اُس نے اُن میں سے ہر ایک پر ہاتھ رکھ کر اُنہیں اچھّا کِیا۔
  • اور بدرُوحیں بھی چِلاّ کر اور یہ کہہ کر کہ تُو خُدا کا بیٹاہے بُہتوں میں سے نِکل گئِیں اور وہ اُنہیں جِھڑکتا اور بولنے نہ دیتا تھا کیونکہ وہ جانتی تِھیں کہ یہ مسِیح ہے۔
  • جب دِن ہُؤا تو وہ نِکل کر ایک وِیران جگہ میں گیا اور بِھیڑ کی بِھیڑ اُس کو ڈُھونڈتی ہُوئی اُس کے پاس آئی اور اُس کو روکنے لگی کہ ہمارے پاس سے نہ جا۔
  • اُس نے اُن سے کہا مُجھے اَور شہروں میں بھی خُدا کی بادشاہی کی خُوشخبری سُنانا ضرُور ہے کیونکہ مَیں اِسی لِئے بھیجا گیا ہُوں۔
  • اور وہ گلِیل کے عِبادت خانوں میں مُنادی کرتا رہا۔
  • جب بِھیڑ اُس پر گِری پڑتی تھی اور خُدا کا کلام سُنتی تھی اور وہ گنّیسر ت کی جِھیل کے کنارے کھڑا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ۔
  • اُس نے جِھیل کے کنارے دو کشتِیاں لگی دیکِھیں لیکن مچھلی پکڑنے والے اُن پر سے اُتر کر جال دھو رہے تھے۔
  • اور اُس نے اُن کشتِیوں میں سے ایک پر چڑھ کر جو شمعُو ن کی تھی اُس سے درخواست کی کہ کنارے سے ذرا ہٹا لے چل اور وہ بَیٹھ کر لوگوں کو کشتی پر سے تعلِیم دینے لگا۔
  • جب کلام کر چُکا تو شمعُو ن سے کہا گہرے میں لے چل اور تُم شِکار کے لِئے اپنے جال ڈالو۔
  • شمعُو ن نے جواب میں کہا اَے اُستاد ہم نے رات بھر محنت کی اورکُچھ ہاتھ نہ آیا مگر تیرے کہنے سے جال ڈالتا ہُوں۔
  • یہ کِیا اور وہ مچھلِیوں کا بڑا غَول گھیر لائے اور اُن کے جال پھٹنے لگے۔
  • اور اُنہوں نے اپنے شرِیکوں کو جو دُوسری کشتی پر تھے اِشارہ کِیا کہ آؤ ہماری مدد کرو ۔ پس اُنہوں نے آ کر دونوں کشتِیاں یہاں تک بھر دیں کہ ڈُوبنے لگِیں۔
  • شمعُو ن پطرس یہ دیکھ کر یِسُو ع کے پاؤں میں گِرا اور کہا اَے خُداوند! میرے پاس سے چلا جا کیونکہ مَیں گُنہگار آدمی ہُوں۔
  • کیونکہ مچھلِیوں کے اِس شِکار سے جو اُنہوں نے کِیا وہ اور اُس کے سب ساتھی بُہت حَیران ہُوئے۔
  • اور وَیسے ہی زبد ی کے بیٹے یعقُو ب اور یُوحنّا بھی جو شمعُو ن کے شرِیک تھے حَیران ہُوئے ۔ یِسُو ع نے شمعُو ن سے کہا خَوف نہ کر ۔ اب سے تُو آدمِیوں کا شِکار کِیا کرے گا۔
  • وہ کشتِیوں کو کنارے پر لے آئے اور سب کُچھ چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔
  • جب وہ ایک شہر میں تھا تو دیکھو کوڑھ سے بھرا ہُؤا ایک آدَمی یِسُو ع کو دیکھ کر مُنہ کے بَل گِرا اور اُس کی مِنّت کر کے کہنے لگا اَے خُداوند! اگر تُو چاہے تو مُجھے پاک صاف کر سکتا ہے۔
  • اُس نے ہاتھ بڑھا کر اُسے چُھؤا اور کہا مَیں چاہتا ہُوں ۔ تُو پاک صاف ہو جا اور فوراً اُس کاکوڑھ جاتا رہا۔
  • اور اُس نے اُسے تاکِید کی کہ کِسی سے نہ کہنا بلکہ جا کر اپنے تئیں کاہِن کو دِکھا اور جَیسا مُوسیٰ نے مُقرّر کِیا ہے اپنے پاک صاف ہو جانے کی بابت نذر گُذران تاکہ اُن کے لِئے گواہی ہو۔
  • لیکن اُس کا چرچا زِیادہ پَھیلا اور بُہت سے لوگ جمع ہُوئے کہ اُس کی سُنیں اور اپنی بِیمارِیوں سے شِفا پائیں۔
  • مگر وہ جنگلوں میں الگ جا کر دُعا کِیا کرتا تھا۔
  • اور ایک دِن اَیسا ہُؤا کہ وہ تعلِیم دے رہا تھا اور فرِیسی اور شرع کے مُعلِّم وہاں بَیٹھے تھے جو گلِیل کے ہر گاؤں اور یہُودیہ اور یروشلِیم سے آئے تھے اور خُداوندکی قُدرت شِفا بخشنے کو اُس کے ساتھ تھی۔
  • اور دیکھو کئی مَرد ایک آدَمی کو جو مفلُوج تھا چارپائی پر لائے اور کوشِش کی کہ اُسے اندر لا کر اُس کے آگے رکھّیں۔
  • اور جب بِھیڑ کے سبب سے اُس کو اندر لے جانے کی راہ نہ پائی تو کوٹھے پر چڑھ کر کھپریل میں سے اُس کوکھٹولے سمیت بِیچ میں یِسُو ع کے سامنے اُتار دِیا۔
  • اُس نے اُن کااِیمان دیکھ کر کہا کہ اَے آدمی! تیرے گُناہ مُعاف ہُوئے۔
  • اِس پر فقِیہہ اور فریسی سوچنے لگے کہ یہ کَون ہے جو کُفر بَکتا ہے؟ خُدا کے سِوا اَور کَون گُناہ مُعاف کر سکتا ہے؟۔
  • یِسُو ع نے اُن کے خیالوں کو معلُوم کر کے جواب میں اُن سے کہا تُم اپنے دِلوں میں کیا سوچتے ہو؟۔
  • آسان کیا ہے؟ یہ کہنا کہ تیرے گُناہ مُعاف ہُوئے یا یہ کہنا کہ اُٹھ اور چل پِھر؟۔
  • لیکن اِس لِئے کہ تُم جانو کہ اِبنِ آدم کو زمِین پر گُناہ مُعاف کرنے کا اِختیار ہے (اُس نے مَفلُوج سے کہا) مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں اُٹھ اور اپنا کھٹولا اُٹھا کر اپنے گھر جا۔
  • اور وہ اُسی دَم اُن کے سامنے اُٹھا اور جِس پر پڑا تھااُسے اُٹھا کر خُدا کی تمجِید کرتا ہُؤا اپنے گھر چلا گیا۔
  • وہ سب کے سب بڑے حَیران ہُوئے اور خُدا کی تمجِید کرنے لگے اور بُہت ڈر گئے اور کہنے لگے کہ آج ہم نے عجِیب باتیں دیکِھیں۔
  • اِن باتوں کے بعد وہ باہر گیا اور لاو ی نام ایک محصُول لینے والے کو محصُول کی چَوکی پر بَیٹھے دیکھا اور اُس سے کہا میرے پِیچھے ہو لے۔
  • وہ سب کُچھ چھوڑ کر اُٹھا اور اُس کے پِیچھے ہو لِیا۔
  • پِھر لاو ی نے اپنے گھر میں اُس کی بڑی ضِیافت کی اور محصُول لینے والوں اور اَوروں کا جو اُن کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھے تھے بڑا مَجمع تھا۔
  • اور فریسی اور اُن کے فقِیہہ اُس کے شاگِردوں سے یہ کہہ کر بُڑبُڑانے لگے کہ تُم کیوں محصُول لینے والوں اور گُنہگاروں کے ساتھ کھاتے پیتے ہو؟۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا کہ تندرُستوں کو طبِیب کی ضرُورت نہیں بلکہ بِیماروں کو۔
  • مَیں راست بازوں کو نہیں بلکہ گُنہگاروں کو تَوبہ کے لِئے بُلانے آیا ہُوں۔
  • اور اُنہوں نے اُس سے کہا کہ یو حنا کے شاگِرد اکثر روزہ رکھتے اور دُعائیں کِیاکرتے ہیں اور اِسی طرح فریسیوں کے بھی مگر تیرے شاگِرد کھاتے پِیتے ہیں۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا کیا تُم براتِیوں سے جب تک دُلہا اُن کے ساتھ ہے روزہ رکھوا سکتے ہو؟۔
  • مگر وہ دِن آئیں گے اور جب دُلہا اُن سے جُدا کِیا جائے گا تب اُن دِنوں میں وہ روزہ رکھّیں گے۔
  • اور اُس نے اُن سے ایک تمثِیل بھی کہی کہ کوئی آدَمی نئی پوشاک میں سے پھاڑ کر پُرانی پوشاک میں پَیوند نہیں لگاتا ورنہ نئی بھی پھٹے گی اور اُس کا پَیوند پُرانی میں میل بھی نہ کھائے گا۔
  • اور کوئی شخص نئی مَے پُرانی مَشکوں میں نہیں بھرتا نہیں تو نئی مَے مَشکوں کو پھاڑ کر خُود بھی بہ جائے گی اور مَشکیں بھی برباد ہو جائیں گی۔
  • بلکہ نئی مَے نئی مَشکوں میں بھرنا چاہئے۔
  • اور کوئی آدمی پُرانی مَے پی کر نئی کی خَواہِش نہیں کرتا کیونکہ کہتا ہے کہ پُرانی ہی اچھّی ہے۔
  • پِھر سبت کے دِن یُوں ہُؤا کہ وہ کھیتوں میں ہو کر جا رہا تھا اور اُس کے شاگِرد بالیں توڑ توڑ کر اور ہاتھوں سے مَل مَل کر کھاتے جاتے تھے۔
  • اور فریسیوں میں سے بعض کہنے لگے تُم وہ کام کیوں کرتے ہو جو سَبت کے دِن کرنا روا نہیں؟۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا کیا تُم نے یہ بھی نہیں پڑھا کہ جب داؤُد اور اُس کے ساتھی بُھوکے تھے تو اُس نے کیا کِیا۔
  • وہ کیوں کر خُدا کے گھر میں گیا اور نذر کی روٹِیاں لے کر کھائِیں جِن کو کھانا کاہِنوں کے سِوا اَور کِسی کو رَوا نہیں اور اپنے ساتِھیوں کو بھی دِیں؟۔
  • پِھر اُس نے اُن سے کہا کہ اِبنِ آدم سبت کا مالِک ہے۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ کِسی اَور سبت کو وہ عِبادت خانہ میں داخِل ہو کر تعلِیم دینے لگا اور وہاں ایک آدمی تھا جِس کا دہنا ہاتھ سُوکھ گیا تھا۔
  • اور فقِیہہ اور فریسی اُس کی تاک میں تھے کہ آیا سبت کے دِن اچھّا کرتا ہے یا نہیں تاکہ اُس پر اِلزام لگانے کا مَوقع پائیں۔
  • مگر اُس کو اُن کے خیال معلُوم تھے ۔ پس اُس نے اُس آدمی سے جِس کا ہاتھ سُوکھا تھا کہا اُٹھ اور بِیچ میں کھڑا ہو ۔ وہ اُٹھ کھڑا ہُؤا۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے یہ پُوچھتا ہُوں کہ آیا سبت کے دِن نیکی کرنا روا ہے یا بدی کرنا؟ جان بچانا یا ہلاک کرنا؟۔
  • اور اُن سب پر نظر کر کے اُس سے کہا اپنا ہاتھ بڑھا ۔ اُس نے بڑھایا اور اُس کا ہاتھ درُست ہو گیا۔
  • وہ آپے سے باہر ہو کر ایک دُوسرے سے کہنے لگے کہ ہم یِسُو ع کے ساتھ کیا کریں؟۔
  • اور اُن دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ وہ پہاڑ پر دُعا کرنے کو نِکلا اور خُدا سے دُعا کرنے میں ساری رات گُذاری۔
  • جب دِن ہُؤا تو اُس نے اپنے شاگِردوں کو پاس بُلا کر اُن میں سے بارہ چُن لِئے اور اُن کو رسُول کا لَقب دِیا۔
  • یعنی شمعُو ن جِس کا نام اُس نے پطر س بھی رکھّا اور اُس کا بھائی اندر یاس اَور یعقُو ب اور یُوحنّا اور فِلِپُّس اور برتُلما ئی۔
  • اور متّی اور توما ا ور حلفئی کا بیٹا یعقُوب اور شمعُون جو زیلو تیس کہلاتا تھا۔
  • اور یعقُو ب کا بیٹا یہُودا ہ اور یہُودا ہ اِسکریُوتی جو اُس کا پکڑوانے والا ہُؤا۔
  • اور وہ اُن کے ساتھ اُتر کر ہموار جگہ پر کھڑا ہُؤا اور اُس کے شاگِردوں کی بڑی جماعت اور لوگوں کی بڑی بِھیڑ وہاں تھی جو سارے یہُودیہ اور یروشلِیم اور صُور اور صَیدا کے بحری کنارے سے اُس کی سُننے اور اپنی بِیمارِیوں سے شِفا پانے کے لِئے اُس کے پاس آئی تھی۔
  • اور جو ناپاک رُوحوں سے دُکھ پاتے تھے وہ اچھّے کِئے گئے۔
  • اور سب لوگ اُسے چُھونے کی کوشِش کرتے تھے کیونکہ قُوّت اُس سے نِکلتی اور سب کو شِفا بخشتی تھی۔
  • پِھر اُس نے اپنے شاگِردوں کی طرف نظر کر کے کہا مُبارک ہو تُم جو غرِیب ہو کیونکہ خُدا کی بادشاہی تُمہاری ہے۔
  • مُبارک ہو تُم جو اَب بُھوکے ہو کیونکہ آسُودہ ہو گے ۔ مُبارک ہو تُم جو اَب روتے ہو کیونکہ ہنسو گے۔
  • جب اِبنِ آدم کے سبب سے لوگ تُم سے عداوت رکھّیں گے اور تُمہیں خارِج کر دیں گے اور لَعن طَعن کریں گے اور تُمہارا نام بُرا جان کر کاٹ دیں گے تو تُم مُبارک ہو گے۔
  • اُس دِن خُوش ہونا اور خُوشی کے مارے اُچھلنا ۔ اِس لِئے کہ دیکھو آسمان پر تُمہارا اَجر بڑا ہے کیونکہ اُن کے باپ داد ا نبِیوں کے ساتھ بھی اَیسا ہی کِیا کرتے تھے۔
  • مگر افسوس تُم پر جو دَولت مند ہو کیونکہ تُم اپنی تسلّی پا چُکے۔
  • افسوس تُم پر جو اَب سیر ہو کیونکہ بُھوکے ہو گے ۔ افسوس تُم پر جو اَب ہنستے ہو کیونکہ ماتم کرو گے اور روؤ گے۔
  • افسوس تُم پر جب سب لوگ تُمہیں بَھلاکہیں کیونکہ اُن کے باپ دادا جُھوٹے نبِیوں کے ساتھ بھی اَیسا ہی کِیا کرتے تھے۔
  • لیکن مَیں تُم سُننے والوں سے کہتا ہُوں کہ اپنے دُشمنوں سے محُبّت رکھّو ۔ جو تُم سے عداوت رکھّیں اُن کا بھلا کرو۔
  • جو تُم پر لَعنت کریں اُن کے لِئے برکت چاہو ۔ جو تُمہاری تحقِیر کریں اُن کے لِئے دُعا کرو۔
  • جو تیرے ایک گال پر طمانچہ مارے دُوسرا بھی اُس کی طرف پھیر دے اور جو تیرا چوغہ لے اُس کو کُرتہ لینے سے بھی منع نہ کر۔
  • جو کوئی تُجھ سے مانگے اُسے دے اور جو تیرا مال لے لے اُس سے طلب نہ کر۔
  • اور جَیسا تُم چاہتے ہو کہ لوگ تُمہارے ساتھ کریں تُم بھی اُن کے ساتھ وَیسا ہی کرو۔
  • اگر تُم اپنے محُبّت رکھنے والوں ہی سے مُحبّت رکھّو تو تُمہارا کیا اِحسان ہے؟ کیونکہ گُنہگار بھی اپنے محُبّت رکھنے والوں سے مُحبّت رکھتے ہیں۔
  • اور اگر تُم اُن ہی کا بَھلا کرو جو تُمہارا بَھلا کریں تو تُمہارا کیا اِحسان ہے؟ کیونکہ گُنہگار بھی اَیسا ہی کرتے ہیں۔
  • اور اگر تُم اُن ہی کو قرض دو جِن سے وصُول ہونے کی اُمّید رکھتے ہو تو تُمہارا کیا اِحسان ہے؟ گُنہگاربھی گُنہگاروں کو قرض دیتے ہیں تاکہ پُورا وصُول کر لیں۔
  • مگر تُم اپنے دُشمنوں سے مُحبّت رکھّو اور بَھلا کرو اور بغَیر نااُمّید ہُوئے قرض دو تو تُمہارا اَجر بڑا ہو گا اور تُم خُدا تعالیٰ کے بیٹے ٹھہرو گے کیونکہ وہ ناشُکروں اور بدوں پر بھی مِہربان ہے
  • جَیسا تُمہارا باپ رحِیم ہے تُم بھی رحم دِل ہو۔
  • عَیب جوئی نہ کرو۔ تُمہاری بھی عَیب جوئی نہ کی جائے گی ۔ مُجرِم نہ ٹھہراؤ ۔ تُم بھی مُجرِم نہ ٹھہرائے جاؤ گے ۔ خلاصی دو ۔ تُم بھی خلاصی پاؤ گے۔
  • دِیا کرو ۔ تُمہیں بھی دِیا جائے گا ۔ اچھّا پَیمانہ داب داب کر اور ہِلا ہِلا کر اور لبریز کر کے تُمہارے پلّے میں ڈالیں گے کیونکہ جِس پَیمانہ سے تُم ناپتے ہو اُسی سے تُمہارے لِئے ناپا جائے گا۔
  • اور اُس نے اُن سے ایک تمثِیل بھی کہی کہ کیا اندھے کو اندھا راہ دِکھا سکتا ہے؟ کیا دونوں گڑھے میں نہ گِریں گے؟۔
  • شاگِرد اپنے اُستاد سے بڑا نہیں بلکہ ہر ایک جب کامِل ہُؤا تو اپنے اُستاد جَیسا ہو گا۔
  • تُو کیوں اپنے بھائی کی آنکھ کے تِنکے کو دیکھتا ہے اور اپنی آنکھ کے شہتِیر پر غَور نہیں کرتا؟۔
  • اور جب تُو اپنی آنکھ کے شہتِیر کو نہیں دیکھتا تو اپنے بھائی سے کیوں کر کہہ سکتا ہے کہ بھائی لا اُس تِنکے کو جو تیری آنکھ میں ہے نِکال دُوں؟ اَے رِیاکار! پہلے اپنی آنکھ میں سے تو شہتِیر نِکال ۔ پِھر اُس تِنکے کو جو تیرے بھائی کی آنکھ میں ہے اچھّی طرح دیکھ کر نِکال سکے گا۔
  • کیونکہ کوئی اچھّا درخت نہیں جو بُرا پَھل لائے اور نہ کوئی بُرا درخت ہے جو اچھّا پَھل لائے۔
  • ہر درخت اپنے پَھل سے پہچانا جاتا ہے کیونکہ جھاڑِیوں سے انجِیر نہیں توڑتے اور نہ جھڑبیری سے انگُور۔
  • اچھّا آدمی اپنے دِل کے اچّھے خزانہ سے اچھّی چِیزیں نِکالتا ہے اور بُرا آدمی بُرے خزانہ سے بُری چِیزیں نِکالتا ہے کیونکہ جو دِل میں بھرا ہے وُہی اُس کے مُنہ پر آتا ہے۔
  • جب تُم میرے کہنے پر عمل نہیں کرتے تو کیوں مُجھے خُداوند خُداوند کہتے ہو؟۔
  • جو کوئی میرے پاس آتا اور میری باتیں سُن کر اُن پر عمل کرتا ہے مَیں تُمہیں جتاتا ہُوں کہ وہ کِس کی مانِند ہے۔
  • وہ اُس آدمی کی مانِند ہے جِس نے گھر بناتے وقت زمِین گہری کھود کر چٹان پر بُنیاد ڈالی ۔ جب طُوفان آیا اورسَیلاب اُس گھر سے ٹکرایا تو اُسے ہِلا نہ سکاکیونکہ وہ مضبُوط بنا ہُؤا تھا۔
  • لیکن جو سُن کر عمل میں نہیں لاتا وہ اُس آدمی کی مانِند ہے جِس نے زمِین پر گھر کو بے بُنیاد بنایا ۔ جب سَیلاب اُس پر زور سے آیا تو وہ فی الفَور گِر پڑا اور وہ گھر بِالکُل برباد ہُؤا۔
  • جب وہ لوگوں کو اپنی سب باتیں سُنا چُکا تو کَفر نحُو م میں آیا۔
  • اور کِسی صُوبہ دار کا نَوکر جو اُس کو عزِیز تھا بِیماری سے مَرنے کو تھا۔
  • اُس نے یِسُو ع کی خبر سُن کر یہُودِیوں کے کئی بزُرگوں کو اُس کے پاس بھیجا اور اُس سے درخواست کی کہ آ کر میرے نَوکر کو اچھّا کر۔
  • وہ یِسُو ع کے پاس آئے اور اُس کی بڑی مِنّت کر کے کہنے لگے کہ وہ اِس لائِق ہے کہ تُو اُس کی خاطِر یہ کرے۔
  • کیونکہ وہ ہماری قَوم سے مُحبّت رکھتا ہے اور ہمارے عِبادت خانہ کو اُسی نے بنوایا۔
  • یِسُو ع اُن کے ساتھ چلا مگر جب وہ گھر کے قرِیب پُہنچا تو صُوبہ دار نے بعض دوستوں کی معرفت اُسے یہ کہلا بھیجا کہ اَے خُداوند تکلِیف نہ کر کیونکہ مَیں اِس لائِق نہیں کہ تُو میری چھت کے نِیچے آئے۔
  • اِسی سبب سے مَیں نے اپنے آپ کو بھی تیرے پاس آنے کے لائِق نہ سمجھا بلکہ زُبان سے کہہ دے تو میرا خادِم شِفا پائے گا۔
  • کیونکہ مَیں بھی دُوسرے کے اِختیار میں ہُوں اور سِپاہی میرے ماتحت ہیں اور جب ایک سے کہتا ہُوں جا تو وہ جاتا ہے اور دُوسرے سے آ تو وہ آتا ہے اور اپنے نَوکر سے کہ یہ کر تو وہ کرتا ہے۔
  • یِسُو ع نے یہ سُن کر اُس پر تعجُّب کِیا اور پِھر کر اُس بِھیڑ سے جو اُس کے پِیچھے آتی تھی کہا مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ مَیں نے اَیسا اِیمان اِسرا ئیل میں بھی نہیں پایا۔
  • اور بھیجے ہُوئے لوگوں نے گھر میں واپس آ کر اُس نَوکر کو تندرُست پایا۔
  • تھوڑے عرصہ کے بعد اَیسا ہُؤا کہ وہ نائِین نام ایک شہر کو گیا اور اُس کے شاگِرد اور بُہت سے لوگ اُس کے ہمراہ تھے۔
  • جب وہ شہر کے پھاٹک کے نزدِیک پُہنچا تو دیکھو ایک مُردہ کو باہر لِئے جاتے تھے ۔ وہ اپنی ماں کا اِکلَوتا بیٹا تھا اور وہ بیوہ تھی اور شہر کے بُہتیرے لوگ اُس کے ساتھ تھے۔
  • اُسے دیکھ کر خُداوند کو ترس آیا اور اُس سے کہا مت رو۔
  • پِھر اُس نے پاس آ کر جِنازہ کو چُھؤا اور اُٹھانے والے کھڑے ہو گئے اور اُس نے کہا اَے جوان مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں اُٹھ۔
  • وہ مُردہ اُٹھ بَیٹھا اور بولنے لگا اور اُس نے اُسے اُس کی ماں کو سَونپ دِیا۔
  • اور سب پر دہشت چھا گئی اور وہ خُدا کی تمجِید کر کے کہنے لگے کہ ایک بڑا نبی ہم میں برپا ہُؤا ہے اور خُدا نے اپنی اُمّت پر توجُّہ کی ہے۔
  • اور اُس کی نِسبت یہ خبر سارے یہُودیہ اور تمام گِرد ونواح میں پَھیل گئی۔
  • اور یوحنا کو اُس کے شاگِردوں نے اِن سب باتوں کی خبر دی۔
  • اِس پر یوحنا نے اپنے شاگِردوں میں سے دو کو بُلا کر خُداوند کے پاس یہ پُوچھنے کو بھیجا کہ آنے والاتُو ہی ہے یا ہم دُوسرے کی راہ دیکھیں؟۔
  • اُنہوں نے اُس کے پاس آ کرکہا یوحنا بپتِسمہ دینے والے نے ہمیں تیرے پاس یہ پُوچھنے کو بھیجا ہے کہ آنے والا تُو ہی ہے یا ہم دُوسرے کی راہ دیکھیں؟۔
  • اُسی گھڑی اُس نے بُہتوں کو بِیمارِیوں اور آفتوں اور بُری رُوحوں سے نجات بخشی اور بُہت سے اندھوں کو بِینائی عطا کی۔
  • اُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ جو کُچھ تُم نے دیکھا اور سُنا ہے جا کر یُوحنّا سے بیان کر دو کہ اندھے دیکھتے ہیں ۔ لنگڑے چلتے پِھرتے ہیں۔ کوڑھی پاک صاف کِئے جاتے ہیں ۔ بہرے سُنتے ہیں ۔ مُردے زِندہ کِئے جاتے ہیں ۔ غرِیبوں کو خُوشخبری سُنائی جاتی ہے۔
  • اور مُبارک ہے وہ جو میرے سبب سے ٹھوکر نہ کھائے۔
  • جب یوحناکے قاصِدچلے گئے تو یِسُو ع یُوحنّا کے حق میں لوگوں سے کہنے لگا کہ تُم بیابان میں کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا ہوا سے ہِلتے ہُوئے سرکنڈے کو؟۔
  • تو پِھر کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا مہِین کپڑے پہنے ہُوئے شخص کو؟ دیکھو جو چمک دار پوشاک پہنتے اور عَیش و عِشرت میں رہتے ہیں وہ بادشاہی محلّوں میں ہوتے ہیں۔
  • تو پِھر تُم کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا ایک نبی؟ ہاں مَیں تُم سے کہتا ہُوں بلکہ نبی سے بڑے کو۔
  • یہ وُہی ہے جِس کی بابت لِکھا ہے کہ دیکھ مَیں اپنا پَیغمبر تیرے آگے بھیجتا ہُوں جو تیری راہ تیرے آگے تیّار کرے گا۔
  • مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو عَورتوں سے پَیدا ہُوئے ہیں اُن میں یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے سے کوئی بڑا نہیں لیکن جو خُدا کی بادشاہی میں چھوٹا ہے وہ اُس سے بڑا ہے۔
  • اور سب عام لوگوں نے جب سُنا تو اُنہوں نے اور محصُول لینے والوں نے بھی یُوحنّا کا بپتِسمہ لے کر خُدا کو راست باز مان لِیا۔
  • مگر فریسیوں اور شرع کے عالِموں نے اُس سے بپتِسمہ نہ لے کر خُدا کے اِرادہ کو اپنی نِسبت باطِل کر دِیا۔
  • پس اِس زمانہ کے آدمِیوں کو مَیں کِس سے تشبِیہ دُوں اور وہ کِس کی مانِند ہیں؟۔
  • اُن لڑکوں کی مانِند ہیں جو بازار میں بَیٹھے ہُوئے ایک دُوسرے کو پُکار کر کہتے ہیں کہ ہم نے تُمہارے لِئے بانسلی بجائی اور تُم نہ ناچے ۔ ہم نے ماتم کِیا اور تُم نہ روئے۔
  • کیونکہ یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا نہ تو روٹی کھاتا ہُؤا آیا نہ مَے پِیتا ہُؤا اور تُم کہتے ہو کہ اُس میں بدرُوح ہے۔
  • اِبنِ آدم کھاتا پِیتا آیا اور تُم کہتے ہو کہ دیکھو کھاؤُ اور شرابی آدمی محصُول لینے والوں اور گُنہگاروں کا یار۔
  • لیکن حِکمت اپنے سب لڑکوں کی طرف سے راست ثابِت ہُوئی۔
  • پِھر کِسی فریسی نے اُس سے درخواست کی کہ میرے ساتھ کھانا کھا ۔ پس وہ اُس فریسی کے گھر جا کر کھانا کھانے بَیٹھا۔
  • تو دیکھو ایک بدچلن عَورت جو اُس شہر کی تھی ۔ یہ جان کر کہ وہ اُس فریسی کے گھر میں کھانا کھانے بَیٹھا ہے سنگِ مرمر کے عِطردان میں عِطر لائی۔
  • اور اُس کے پاؤں کے پاس روتی ہُوئی پِیچھے کھڑی ہو کر اُس کے پاؤں آنسُوؤں سے بھگونے لگی اور اپنے سر کے بالوں سے اُن کو پونچھا اور اُس کے پاؤں بُہت چُومے اور اُن پر عِطر ڈالا۔
  • اُس کی دعوت کرنے والا فریسی یہ دیکھ کر اپنے جی میں کہنے لگا کہ اگر یہ شخص نبی ہوتا تو جانتا کہ جو اُسے چُھوتی ہے وہ کَون اور کَیسی عَورت ہے کیونکہ بدچلن ہے۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا اَے شمعُو ن مُجھے تُجھ سے کُچھ کہنا ہے ۔ اُس نے کہا اَے اُستاد کہہ۔
  • کِسی ساہُوکار کے دو قرض دار تھے ۔ ایک پانچ سَو دِینار کا دُوسرا پچاس کا۔
  • جب اُن کے پاس ادا کرنے کو کُچھ نہ رہا تو اُس نے دونوں کو بخش دِیا ۔ پس اُن میں سے کَون اُس سے زِیادہ مُحبّت رکھّے گا؟۔
  • شمعُو ن نے جواب میں کہا میری دانِست میں وہ جِسے اُس نے زِیادہ بخشا ۔ اُس نے اُس سے کہا تُو نے ٹِھیک فَیصلہ کِیا۔
  • اور اُس عَورت کی طرف پِھر کر اُس نے شمعُو ن سے کہا کیا تُو اِس عَورت کو دیکھتا ہے؟ مَیں تیرے گھر مَیں آیا۔ تُو نے میرے پاؤں دھونے کو پانی نہ دِیا مگر اِس نے میرے پاؤں آنسُوؤں سے بھگو دِئے اور اپنے بالوں سے پونچھے۔
  • تُو نے مُجھ کو بوسہ نہ دِیا مگر اِس نے جب سے مَیں آیا ہُوں میرے پاؤں چُومنا نہ چھوڑا۔
  • تُو نے میرے سر میں تیل نہ ڈالا مگر اِس نے میرے پاؤں پر عِطر ڈالا ہے۔
  • اِسی لِئے مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں کہ اِس کے گُناہ جو بُہت تھے مُعاف ہُوئے کیونکہ اِس نے بُہت محُبّت کی مگر جِس کے تھوڑے گُناہ مُعاف ہُوئے وہ تھوڑی محُبّت کرتا ہے۔
  • اور اُس عَورت سے کہا تیرے گُناہ مُعاف ہُوئے۔
  • اِس پر وہ جو اُس کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھے تھے اپنے جی میں کہنے لگے کہ یہ کَون ہے جو گُناہ بھی مُعاف کرتا ہے ؟۔
  • مگر اُس نے عَورت سے کہا تیرے اِیمان نے تُجھے بچا لِیا ہے ۔ سلامت چلی جا۔
  • تھوڑے عرصہ کے بعد یُوں ہُؤا کہ وہ مُنادی کرتا اور خُدا کی بادشاہی کی خُوشخبری سُناتا ہُؤا شہر شہر اور گاؤں گاؤں پِھرنے لگا اور وہ بارہ اُس کے ساتھ تھے۔
  • اور بعض عَورتیں جِنہوں نے بُری رُوحوں اور بِیمارِیوں سے شِفا پائی تھی یعنی مر یم جو مگدلینی کہلاتی تھی جِس میں سے سات بدرُوحیں نِکلی تِھیں۔
  • اور یُوأنہ ہیرود یس کے دِیوان خُوز ہ کی بِیوی اور سُوسنّا ہ اور بُہتیری اَور عَورتیں بھی تِھیں جو اپنے مال سے اُن کی خِدمت کرتی تِھیں۔
  • پِھر جب بڑی بِھیڑ جمع ہُوئی اور ہر شہر کے لوگ اُس کے پاس چلے آتے تھے اُس نے تمثِیل میں کہا کہ۔
  • ایک بونے والا اپنا بِیج بونے نِکلا اور بوتے وقت کُچھ راہ کے کنارے گِرا اور رَوندا گیا اور ہوا کے پرِندوں نے اُسے چُگ لِیا۔
  • اور کُچھ چٹان پر گِرا اور اُگ کر سُوکھ گیا اِس لِئے کہ اُس کو تَری نہ پُہنچی۔
  • اور کُچھ جھاڑِیوں میں گِرا اور جھاڑِیوں نے ساتھ ساتھ بڑھ کر اُسے دبا لِیا۔
  • اور کُچھ اچھّی زمِین میں گِرا اور اُگ کر سَو گُنا پَھل لایا ۔ یہ کہہ کر اُس نے پُکارا ۔ جِس کے سُننے کے کان ہوں وہ سُن لے!۔
  • اُس کے شاگِردوں نے اُس سے پُوچھا کہ یہ تمثِیل کیا ہے؟۔
  • اُس نے کہا تُم کو خُدا کی بادشاہی کے بھیدوں کی سمجھ دی گئی ہے مگر اَوروں کو تمثِیلوں میں سُنایا جاتا ہے تاکہ دیکھتے ہُوئے نہ دیکھیں اور سُنتے ہُوئے نہ سمجھیں۔
  • وہ تمثِیل یہ ہے کہ بِیج خُدا کا کلام ہے۔
  • راہ کے کنارے کے وہ ہیں جِنہوں نے سُنا ۔ پِھر اِبلِیس آ کر کلام کو اُن کے دِل سے چِھین لے جاتا ہے ۔ اَیسا نہ ہو کہ اِیمان لا کر نجات پائیں۔
  • اور چٹان پر کے وہ ہیں جو سُن کر کلام کو خُوشی سے قبُول کر لیتے ہیں لیکن جڑ نہیں رکھتے مگر کُچھ عرصہ تک اِیمان رکھ کر آزمایش کے وقت پِھر جاتے ہیں۔
  • اور جو جھاڑِیوں میں پڑا اُس سے وہ لوگ مُراد ہیں جِنہوں نے سُنا لیکن ہوتے ہوتے اِس زِندگی کی فِکروں اور دَولت اور عَیش و عِشرت میں پھنس جاتے ہیں اور اُن کا پَھل پَکتا نہیں۔
  • مگر اچھّی زمِین کے وہ ہیں جو کلام کو سُن کر عُمدہ اور نیک دِل میں سنبھالے رہتے اور صبر سے پَھل لاتے ہیں۔
  • کوئی شخص چراغ جلا کر برتن سے نہیں چُھپاتا نہ پلنگ کے نِیچے رکھتا ہے بلکہ چراغ دان پر رکھتا ہے تاکہ اندر آنے والوں کو رَوشنی دِکھائی دے۔
  • کیونکہ کوئی چِیز چُھپی نہیں جو ظاہِر نہ ہو جائے گی اور نہ کوئی اَیسی پوشِیدہ بات ہے جو معلُوم نہ ہو گی اور ظہُور میں نہ آئے گی۔
  • پس خبردار رہو کہ تُم کِس طرح سُنتے ہو کیونکہ جِس کے پاس ہے اُسے دِیا جائے گا اور جِس کے پاس نہیں ہے اُس سے وہ بھی لے لِیا جائے گا جو اپنا سمجھتا ہے۔
  • پِھر اُس کی ماں اور اُس کے بھائی اُس کے پاس آئے مگر بِھیڑ کے سبب سے اُس تک پہنچ نہ سکے۔
  • اور اُسے خبر دی گئی کہ تیری ماں اور تیرے بھائی باہر کھڑے ہیں اور تُجھ سے مِلنا چاہتے ہیں۔
  • اُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ میری ماں اور میرے بھائی تو یہ ہیں جو خُدا کا کلام سُنتے اور اُس پر عمل کرتے ہیں۔
  • پِھر ایک دِن اَیسا ہُؤا کہ وہ اور اُس کے شاگِرد کشتی میں سوار ہُوئے اور اُس نے اُن سے کہا آؤ جِھیل کے پار چلیں ۔ پس وہ روانہ ہُوئے۔
  • مگر جب کشتی چلی جاتی تھی تو وہ سو گیا اور جِھیل پر بڑی آندھی آئی اور کشتی پانی سے بھری جاتی تھی اور وہ خطرہ میں تھے۔
  • اُنہوں نے پاس آ کر اُسے جگایا اور کہا کہ صاحِب صاحِب ہم ہلاک ہُوئے جاتے ہیں! اُس نے اُٹھ کر ہوا کو اور پانی کے زور شور کو جِھڑکا اور دونوں تھم گئے اور امن ہو گیا۔
  • اُس نے اُن سے کہا تُمہارا اِیمان کہاں گیا؟ وہ ڈر گئے اور تعجُّب کر کے آپس میں کہنے لگے کہ یہ کَون ہے؟ یہ تو ہوا اور پانی کو حُکم دیتا ہے اور وہ اُس کی مانتے ہیں۔
  • پِھر وہ گراسینیو ں کے عِلاقہ میں جا پہنچے جو اُس پار گلِیل کے سامنے ہے۔
  • جب وہ کنارے پر اُترا تو اُس شہر کا ایک مَرد اُسے مِلا جِس میں بدرُوحیں تِھیں اور اُس نے بڑی مُدّت سے کپڑے نہ پہنے تھے اور وہ گھر میں نہیں بلکہ قبروں میں رہا کرتا تھا۔
  • وہ یِسُو ع کو دیکھ کر چِلّایا اور اُس کے آگے گِر کر بُلند آواز سے کہنے لگا اَے یِسُو ع! خُدا تعالیٰ کے بیٹے۔ مُجھے تُجھ سے کیا کام؟ تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے عذاب میں نہ ڈال۔
  • کیونکہ وہ اُس ناپاک رُوح کو حُکم دیتا تھا کہ اِس آدمی میں سے نِکل جا ۔ اِس لِئے کہ اُس نے اُس کو اکثر پکڑا تھا اور ہر چند لوگ اُسے زنجِیروں اور بیڑیوں سے جکڑ کر قابُو میں رکھتے تھے تَو بھی وہ زنجِیروں کو توڑ ڈالتا تھا اور بدرُوح اُس کو بیابانوں میں بھگائے پِھرتی تھی۔
  • یِسُو ع نے اُس سے پُوچھا تیرا کیا نام ہے؟ اُس نے کہا لشکر کیونکہ اُس میں بُہت سی بدرُوحیں تِھیں۔
  • اور وہ اُس کی مِنّت کرنے لگیں کہ ہمیں اتھاہ گڑھے میں جانے کا حُکم نہ دے۔
  • وہاں پہاڑ پر سُؤروں کا ایک بڑا غول چر رہا تھا ۔ اُنہوں نے اُس کی مِنّت کی کہ ہمیں اُن کے اندر جانے دے ۔ اُس نے اُنہیں جانے دِیا۔
  • اور بدرُوحیں اُس آدمی میں سے نِکل کر سُؤروں کے اندر گئِیں اور غول کڑاڑے پر سے جھپٹ کر جِھیل میں جا پڑااور ڈُوب مَرا۔
  • یہ ماجرا دیکھ کر چرانے والے بھاگے اور جا کر شہر اور دیہات میں خبر دی۔
  • لوگ اُس ماجرے کے دیکھنے کو نِکلے اور یِسُو ع کے پاس آکر اُس آدمی کو جِس میں سے بدرُوحیں نِکلی تِھیں کپڑے پہنے اور ہوش میں یِسُو ع کے پاؤں کے پاس بَیٹھے پایا اور ڈر گئے۔
  • اور دیکھنے والوں نے اُن کو خبر دی کہ جِس میں بدرُوحیں تِھیں وہ کِس طرح اچھّا ہُؤا۔
  • اور گراسینیوں کے گِرد ونواح کے سب لوگوں نے اُس سے درخواست کی کہ ہمارے پاس سے چلا جا کیونکہ اُن پر بڑی دہشت چھا گئی تھی ۔ پس وہ کشتی میں بَیٹھ کر واپس گیا۔
  • لیکن جِس شخص میں سے بدرُوحیں نِکل گئی تِھیں وہ اُس کی مِنّت کر کے کہنے لگا کہ مُجھے اپنے ساتھ رہنے دے مگر یِسُو ع نے اُسے رُخصت کر کے کہا۔
  • اپنے گھر کو لَوٹ کر لوگوں سے بیان کر کہ خُدا نے تیرے لِئے کَیسے بڑے کام کِئے ۔ وہ روانہ ہو کر تمام شہر میں چرچا کرنے لگا کہ یِسُو ع نے میرے لِئے کَیسے بڑے کام کِئے۔
  • جب یِسُو ع واپس آ رہا تھا تو لوگ اُس سے خُوشی کے ساتھ مِلے کیونکہ سب اُس کی راہ تکتے تھے۔
  • اور دیکھو یائِیر نام ایک شخص جو عِبادت خانہ کا سردار تھا آیا اور یِسُو ع کے قدموں پر گِر کر اُس سے مِنّت کی کہ میرے گھر چل۔
  • کیونکہ اُس کی اِکلَوتی بیٹی جو قرِیباً بارہ برس کی تھی مَرنے کو تھی اور جب وہ جا رہا تھا تو لوگ اُس پر گِرے پڑتے تھے۔
  • اور ایک عَورت نے جِس کے بارہ برس سے خُون جاری تھا اور اپنا سارا مال حکِیموں پر خرچ کر چُکی تھی اور کِسی کے ہاتھ سے اچھّی نہ ہو سکی تھی۔
  • اُس کے پِیچھے آ کر اُس کی پوشاک کا کنارہ چُھؤا اور اُسی دَم اُس کا خُون بہنا بند ہو گیا۔
  • اِس پر یِسُو ع نے کہا وہ کون ہے جِس نے مُجھے چُھؤا؟ جب سب اِنکار کرنے لگے تو پطر س اور اُس کے ساتِھیوں نے کہا کہ اَے صاحِب لوگ تُجھے دباتے اور تُجھ پر گِرے پڑتے ہیں۔
  • مگر یِسُو ع نے کہا کہ کِسی نے مُجھے چُھؤا تو ہے کیونکہ مَیں نے معلُوم کِیا کہ قُوّت مُجھ سے نِکلی ہے۔
  • جب اُس عَورت نے دیکھا کہ مَیں چُھپ نہیں سکتی تو کانپتی ہُوئی آئی اور اُس کے آگے گِر کر سب لوگوں کے سامنے بیان کِیا کہ مَیں نے کِس سبب سے تُجھے چُھؤا اور کِس طرح اُسی دَم شِفا پا گئی۔
  • اُس نے اُس سے کہا بیٹی! تیرے اِیمان نے تُجھے اچھّا کِیا ہے ۔ سلامت چلی جا۔
  • وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ عِبادت خانہ کے سردار کے ہاں سے کِسی نے آ کر کہا کہ تیری بیٹی مَر گئی ۔ اُستاد کو تکلِیف نہ دے۔
  • یِسُو ع نے سُن کر اُسے جواب دِیا کہ خَوف نہ کر فقط اِعتقاد رکھ ۔ وہ بچ جائے گی۔
  • اور گھر میں پہنچ کر پطر س اور یُوحنّا اور یعقُوب اور لڑکی کے ماں باپ کے سِوا کِسی کو اپنے ساتھ اندر نہ جانے دِیا۔
  • اور سب اُس کے لِئے رو پِیٹ رہے تھے مگر اُس نے کہا ۔ ماتم نہ کرو ۔ وہ مَر نہیں گئی بلکہ سوتی ہے۔
  • وہ اُس پر ہنسنے لگے کیونکہ جانتے تھے کہ وہ مَر گئی ہے۔
  • مگر اُس نے اُس کا ہاتھ پکڑا اور پُکار کر کہا اَے لڑکی اُٹھ۔
  • اُس کی رُوح پِھر آئی اور وہ اُسی دَم اُٹھی ۔ پِھر یِسُو ع نے حُکم دِیا کہ لڑکی کو کُچھ کھانے کو دِیا جائے۔
  • اُس کے ماں باپ حَیران ہُوئے اور اُس نے اُنہیں تاکِید کی کہ یہ ماجرا کِسی سے نہ کہنا۔
  • پِھر اُس نے اُن بارہ کو بُلا کر اُنہیں سب بدرُوحوں پر اِختیار بخشااور بِیماریوں کو دُور کرنے کی قُدرت دی۔
  • اور اُنہیں خُدا کی بادشاہی کی مُنادی کرنے اور بِیماروں کو اچھّا کرنے کے لِئے بھیجا۔
  • اور اُن سے کہا کہ راہ کے لِئے کُچھ نہ لینا ۔ نہ لاٹھی ۔ نہ جھولی۔ نہ روٹی ۔ نہ روپیہ ۔ نہ دو دو کُرتے رکھنا۔
  • اور جِس گھر میں داخِل ہو وہِیں رہنا اور وہِیں سے روانہ ہونا۔
  • اور جِس شہر کے لوگ تُمہیں قبُول نہ کریں ۔ اُس شہر سے نِکلتے وقت اپنے پاؤں کی گَرد جھاڑ دینا تاکہ اُن پر گواہی ہو۔
  • پس وہ روانہ ہو کر گاؤں گاؤں خُوشخبری سُناتے اور ہر جگہ شِفا دیتے پِھرے۔
  • اور چَوتھائی مُلک کا حاکِم ہیرود یس سب اَحوال سُن کر گھبرا گیا ۔ اِس لِئے کہ بعض کہتے تھے کہ یو حنا مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے۔
  • اور بعض یہ کہ ایلیّا ہ ظاہِر ہُؤا ہے اور بعض یہ کہ قدِیم نبِیوں میں سے کوئی جی اُٹھاہے۔
  • مگر ہیرود یس نے کہا کہ یو حنا کا تو مَیں نے سر کٹوا دِیا ۔ اب یہ کون ہے جِس کی بابت اَیسی باتیں سُنتا ہُوں؟ پس اُسے دیکھنے کی کوشِش میں رہا۔
  • پِھررسُولوں نے جو کُچھ کِیا تھا لَوٹ کر اُس سے بیان کِیا اور وہ اُن کو الگ لے کر بَیت صَیدا نام ایک شہر کو چلا گیا۔
  • یہ جان کر بِھیڑ اُس کے پِیچھے گئی اور وہ خُوشی کے ساتھ اُن سے مِلا اور اُن سے خُدا کی بادشاہی کی باتیں کرنے لگا اور جو شِفا پانے کے مُحتاج تھے اُنہیں شِفا بخشی۔
  • جب دِن ڈھلنے لگا تو اُن بارہ نے آکر اُس سے کہا کہ بِھیڑ کو رُخصت کر کہ چاروں طرف کے گاؤں اور بستیوں میں جا ٹِکیں اور کھانے کی تدبِیر کریں کیونکہ ہم یہاں وِیران جگہ میں ہیں۔
  • اُس نے اُن سے کہا تُم ہی اُنہیں کھانے کو دو ۔ اُنہوں نے کہا ہمارے پاس صرف پانچ روٹِیاں اور دو مچھلِیاں ہیں مگر ہاں ہم جا کر اِن سب لوگوں کے لِئے کھانامول لے آئیں۔
  • کیونکہ وہ پانچ ہزار مَرد کے قرِیب تھے ۔ اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا کہ اُن کو تخمِیناً پچاس پچاس کی قِطاروں میں بِٹھاؤ۔
  • اُنہوں نے اُسی طرح کِیا اور سب کو بِٹھایا۔
  • پِھر اُس نے وہ پانچ روٹِیاں اور دو مچھلِیاں لِیں اور آسمان کی طرف دیکھ کر اُن پر برکت بخشی اور توڑ کر اپنے شاگِردوں کو دیتا گیا کہ لوگوں کے آگے رکھّیں۔
  • اُنہوں نے کھایا اور سب سیر ہو گئے اور اُن کے بچے ہُوئے ٹُکڑوں کی بارہ ٹوکرِیاں اُٹھائی گئِیں۔
  • جب وہ تنہائی میں دُعا کر رہا تھا اور شاگِرد اُس کے پاس تھے تو اَیسا ہُؤا کہ اُس نے اُن سے پُوچھا کہ لوگ مُجھے کیا کہتے ہیں؟۔
  • اُنہوں نے جواب میں کہا یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا اور بعض ایلیّا ہ کہتے ہیں اور بعض یہ کہ قدِیم نبِیوں میں سے کوئی جی اُٹھاہے۔
  • اُس نے اُن سے کہا لیکن تُم مُجھے کیا کہتے ہو؟ پطر س نے جواب میں کہا کہ خُدا کا مسِیح۔
  • اُس نے اُن کو تاکِید کر کے حُکم دِیا کہ یہ کِسی سے نہ کہنا۔
  • اور کہا ضرُور ہے کہ اِبنِ آدم بُہت دُکھ اُٹھائے اور بزُرگ اور سردار کاہِن اور فقِیہہ اُسے ردّ کریں اور وہ قتل کِیا جائے اور تِیسرے دِن جی اُٹھے۔
  • اور اُس نے سب سے کہا اگر کوئی میرے پِیچھے آنا چاہے تو اپنی خُودی سے اِنکار کرے اور ہر روز اپنی صلِیب اُٹھائے اور میرے پِیچھے ہو لے۔
  • کیونکہ جو کوئی اپنی جان بچانا چاہے وہ اُسے کھوئے گا اور جو کوئی میری خاطِر اپنی جان کھوئے وُہی اُسے بچائے گا۔
  • اور آدمی اگر ساری دُنیا کو حاصِل کرے اور اپنی جان کو کھو دے یا اُس کا نُقصان اُٹھائے تو اُسے کیا فائِدہ ہو گا؟۔
  • کیونکہ جو کوئی مُجھ سے اور میری باتوں سے شرمائے گا اِبنِ آدم بھی جب اپنے اور اپنے باپ کے اور پاک فرِشتوں کے جلال میں آئے گا تو اُس سے شرمائے گا۔
  • لیکن مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اُن میں سے جو یہاں کھڑے ہیں بعض اَیسے ہیں کہ جب تک خُدا کی بادشاہی کو دیکھ نہ لیں مَوت کا مزہ ہرگِز نہ چکّھیں گے۔
  • پِھراِن باتوں کے کوئی آٹھ روز بعد اَیسا ہُؤا کہ وہ پطر س اور یُوحنّا اور یعقُو ب کو ہمراہ لے کر پہاڑ پر دُعا کرنے گیا۔
  • جب وہ دُعا کر رہا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ اُس کے چِہرہ کی صُورت بدل گئی اور اُس کی پوشاک سفید برّاق ہو گئی۔
  • اور دیکھو دو شخص یعنی مُوسیٰ اور ایلیّا ہ اُس سے باتیں کر رہے تھے۔
  • یہ جلال میں دِکھائی دِئے اور اُس کے اِنتقال کا ذِکر کرتے تھے جو یروشلِیم میں واقِع ہونے کو تھا۔
  • مگر پطر س اور اُس کے ساتھی نِیند میں پڑے تھے اور جب اچھّی طرح بیدار ہُوئے تو اُس کے جلال کو اور اُن دو شخصوں کو دیکھا جو اُس کے ساتھ کھڑے تھے۔
  • جب وہ اُس سے جُدا ہونے لگے تو اَیسا ہُؤا کہ پطر س نے یِسُو ع سے کہا اَے اُستادہمارا یہاں رہنا اچھّا ہے ۔ پس ہم تِین ڈیرے بنائیں ۔ ایک تیرے لِئے ۔ ایک مُوسیٰ کے لِئے ایک ایلیّا ہ کے لِئے ۔ لیکن وہ جانتا نہ تھا کہ کیا کہتا ہے۔
  • وہ یہ کہتا ہی تھا کہ بادل نے آ کر اُن پر سایہ کر لِیا اور جب وہ بادل میں گِھرنے لگے تو ڈر گئے۔
  • اور بادل میں سے ایک آواز آئی کہ یہ میرا برگُزِیدہ بیٹاہے ۔ اِس کی سُنو۔
  • یہ آواز آتے ہی یِسُو ع اکیلا دکھائی دیا اور وہ چُپ رہے اور جو باتیں دیکھی تِھیں اُن دِنوں میں کِسی کو اُن کی کُچھ خبر نہ دی۔
  • دُوسرے دِن جب وہ پہاڑ سے اُترے تھے تو اَیسا ہُؤا کہ ایک بڑی بِھیڑ اُس سے آ مِلی۔
  • اور دیکھو ایک آدمی نے بِھیڑ میں سے چِلاّ کر کہا اَے اُستاد! مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ میرے بیٹے پر نظر کر کیونکہ وہ میرا اِکلَوتا ہے۔
  • اور دیکھو ایک رُوح اُسے پکڑ لیتی ہے اور وہ یکایک چِیخ اُٹھتا ہے اور اُس کو اَیسا مروڑتی ہے کہ کف بھرلاتا ہے اور اُس کو کُچل کر مُشکِل سے چھوڑتی ہے۔
  • اور مَیں نے تیرے شاگِردوں کی مِنّت کی کہ اُسے نِکال دیں لیکن وہ نہ نِکال سکے۔
  • یِسُو ع نے جواب میں کہا اَے بے اِعتقاد اور کجَ رَو قَوم میں کب تک تُمہارے ساتھ رہُوں گااور تُمہاری برداشت کرُوں گا؟ اپنے بیٹے کو یہاں لے آ۔
  • وہ آتا ہی تھا کہ بدرُوح نے اُسے پٹک کر مروڑا اور یِسُو ع نے اُس ناپاک رُوح کو جِھڑکا اور لڑکے کو اچھّا کر کے اُس کے باپ کو دے دِیا۔
  • اور سب لوگ خُدا کی شان کو دیکھ کر حَیران ہُوئے ۔
  • تُمہارے کانوں میں یہ باتیں پڑی رہیں کیونکہ اِبن ِآدم آدمِیوں کے ہاتھ میں حوالہ کِئے جانے کو ہے۔
  • لیکن وہ اِس بات کو سمجھتے نہ تھے بلکہ یہ اُن سے چُھپائی گئی تاکہ اُسے معلُوم نہ کریں اور اِس بات کی بابت اُس سے پُوچھتے ہُوئے ڈرتے تھے۔
  • پِھر اُن میں یہ بحث شرُوع ہُوئی کہ ہم میں سے بڑا کَون ہے؟۔
  • لیکن یِسُو ع نے اُن کے دِلوں کا خیال معلُوم کر کے ایک بچّہ کو لِیا اور اپنے پاس کھڑا کر کے اُن سے کہا۔
  • جو کوئی اِس بچّہ کو میرے نام پر قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے اور جو مُجھے قبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قبُول کرتا ہے کیونکہ جو تُم میں سب سے چھوٹا ہے وُہی بڑا ہے۔
  • یُوحنّا نے جواب میں کہا اَے اُستاد ہم نے ایک شخص کو تیرے نام سے بدرُوحیں نِکالتے دیکھا اور اُس کو منع کرنے لگے کیونکہ وہ ہمارے ساتھ تیری پَیروی نہیں کرتا۔
  • لیکن یِسُو ع نے اُس سے کہا کہ اُسے منع نہ کرنا کیونکہ جو تُمہارے خِلاف نہیں وہ تُمہاری طرف ہے۔
  • جب وہ دِن نزدِیک آئے کہ وہ اُوپر اُٹھایا جائے تو اَیسا ہُؤا کہ اُس نے یروشلِیم جانے کو کمر باندھی۔
  • اور اپنے آگے قاصِد بھیجے ۔ وہ جا کر سامرِیوں کے ایک گاؤں میں داخِل ہُوئے تاکہ اُس کے لِئے تیّاری کریں۔
  • لیکن اُنہوں نے اُس کو ٹِکنے نہ دِیا کیونکہ اُس کا رُخ یروشلِیم کی طرف تھا۔
  • یہ دیکھ کر اُس کے شاگِرد یعقُو ب اور یُوحنّا نے کہا اَے خُداوندکیا تُو چاہتا ہے کہ ہم حُکم دیں کہ آسمان سے آگ نازِل ہو کر اُنہیں بھسم کر دے ]جَیسا ایلیّا ہ نے کِیا[؟۔
  • مگر اُس نے پِھر کر اُنہیں جِھڑکا ]اور کہا تُم نہیں جانتے کہ تُم کَیسی رُوح کے ہو۔
  • کیونکہ اِبن ِآدم لوگوں کی جان برباد کرنے نہیں بلکہ بچانے آیا[پِھر وہ کِسی اَور گاؤں میں چلے گئے۔
  • جب وہ راہ میں چلے جاتے تھے تو کِسی نے اُس سے کہا جہاں کہِیں تُو جائے مَیں تیرے پِیچھے چلُوں گا۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا کہ لومڑِیوں کے بھٹ ہوتے ہیں اور ہوا کے پرِندوں کے گھونسلے مگر اِبن ِآدم کے لِئے سر دھرنے کی بھی جگہ نہیں۔
  • پِھر اُس نے دُوسرے سے کہا میرے پِیچھے چل ۔ اُس نے کہا اَے خُداوند! مُجھے اِجازت دے کہ پہلے جا کر اپنے باپ کو دفن کرُوں۔
  • اُس نے اُس سے کہا کہ مُردوں کو اپنے مُردے دفن کرنے دے لیکن تُو جا کرخُدا کی بادشاہی کی خبر پَھیلا۔
  • ایک اَور نے بھی کہا اَے خُداوند مَیں تیرے پِیچھے چلُوں گالیکن پہلے مُجھے اِجازت دے کہ اپنے گھر کے لوگوں سے رُخصت ہو آؤں۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا جو کوئی اپنا ہاتھ ہَل پر رکھ کر پِیچھے دیکھتا ہے وہ خُدا کی بادشاہی کے لائِق نہیں۔
  • اِن باتوں کے بعد خُداوندنے ستّر آدمی اَور مُقرّر کِئے اور جِس جِس شہر اور جگہ کو خُود جانے والا تھا وہاں اُنہیں دو دو کر کے اپنے آگے بھیجا۔
  • اور وہ اُن سے کہنے لگا کہ فصل تو بُہت ہے لیکن مزدُور تھوڑے ہیں اِس لِئے فصل کے مالِک کی مِنّت کرو کہ اپنی فصل کاٹنے کے لِئے مزدُور بھیجے۔
  • جاؤ ۔ دیکھو مَیں تُم کو گویا برّوں کو بھیڑیوں کے بیچ میں بھیجتا ہُوں۔
  • نہ بٹوا لے جاؤ نہ جھولی نہ جُوتِیاں اور نہ راہ میں کِسی کو سلام کرو۔
  • اور جِس گھر میں داخِل ہو پہلے کہو کہ اِس گھر کی سلامتی ہو۔
  • اگر وہاں کوئی سلامتی کا فرزند ہو گا تو تُمہاراسلام اُس پر ٹھہرے گا نہیں تو تُم پر لَوٹ آئے گا۔
  • اُسی گھر میں رہو اور جو کُچھ اُن سے مِلے کھاؤ پِیو کیونکہ مزدُوراپنی مزدُوری کا حق دار ہے ۔ گھر گھر نہ پِھرو۔
  • اور جِس شہر میں داخِل ہو اور وہاں کے لوگ تُمہیں قبُول کریں تو جو کُچھ تُمہارے سامنے رکھّا جائے کھاؤ۔
  • اور وہاں کے بِیماروں کو اچھّا کرو اور اُن سے کہو کہ خُدا کی بادشاہی تُمہارے نزدِیک آ پہنچی ہے۔
  • لیکن جِس شہر میں داخِل ہو اور وہاں کے لوگ تُمہیں قبُول نہ کریں تو اُس کے بازاروں میں جا کر کہو کہ۔
  • ہم اِس گَرد کو بھی جو تُمہارے شہر سے ہمارے پاؤں میں لگی ہے تُمہارے سامنے جھاڑے دیتے ہیں مگر یہ جان لو کہ خُدا کی بادشاہی نزدِیک آپہنچی ہے۔
  • مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اُس دِن سدُو م کا حال اُس شہر کے حال سے زِیادہ برداشت کے لائِق ہو گا۔
  • اَے خُرازِ ین تُجھ پر افسوس! اَے بَیت صَیدا تُجھ پر افسوس! کیونکہ جو مُعجِزے تُم میں ظاہِر ہُوئے اگر صُور اور صَیدا میں ظاہِر ہوتے تو وہ ٹاٹ اوڑھ کر اور خاک میں بَیٹھ کر کب کے تَوبہ کر لیتے۔
  • مگر عدالت میں صُور اور صَیدا کا حال تُمہارے حال سے زِیادہ برداشت کے لائِق ہو گا۔
  • اور اَے کَفر نحُوم کیا تُو آسمان تک بُلند کِیا جائے گا؟ نہیں بلکہ تُو عالَمِ ارواح میں اُتارا جائے گا۔
  • جو تُمہاری سُنتا ہے وہ میری سُنتا ہے اور جوتُمہیں نہیں مانتا وہ مُجھے نہیں مانتا اور جو مُجھے نہیں مانتا وہ میرے بھیجنے والے کو نہیں مانتا۔
  • وہ سَتّر خُوش ہو کر پِھر آئے اور کہنے لگے اَے خُداوند تیرے نام سے بدرُوحیں بھی ہمارے تابِع ہیں۔
  • اُس نے اُن سے کہا مَیں شَیطان کو بِجلی کی طرح آسمان سے گِرا ہُؤا دیکھ رہا تھا۔
  • دیکھو مَیں نے تُم کو اِختیار دِیا کہ سانپوں اور بِچّھُوؤں کو کُچلو اور دُشمن کی ساری قُدرت پر غالِب آؤ اور تُم کو ہرگِز کِسی چِیز سے ضرر نہ پہنچے گا۔
  • تَو بھی اِس سے خُوش نہ ہو کہ رُوحیں تُمہارے تابِع ہیں بلکہ اِس سے خُوش ہو کہ تُمہارے نام آسمان پر لِکھے ہُوئے ہیں۔
  • اُسی گھڑی وہ رُوحُ القُدس سے خُوشی میں بھر گیا اور کہنے لگا اَے باپ آسمان اور زمِین کے خُداوند ! مَیں تیری حمد کرتا ہُوں کہ تُو نے یہ باتیں داناؤں اور عقل مندوں سے چُھپائِیں اور بچّوں پر ظاہِر کِیں ۔ ہاں اَے باپ کیونکہ اَیسا ہی تُجھے پسند آیا۔
  • میرے باپ کی طرف سے سب کُچھ مُجھے سَونپا گیا اور کوئی نہیں جانتا کہ بیٹا کَون ہے سِوا باپ کے اور کوئی نہیں جانتا کہ باپ کَون ہے سِوا بیٹے کے اور اُس شخص کے جِس پر بیٹا اُسے ظاہِر کرنا چاہے۔
  • اور شاگِردوں کی طرف مُتوجِّہ ہو کر خاص اُن ہی سے کہا مُبارک ہیں وہ آنکھیں جو یہ باتیں دیکھتی ہیں جِنہیں تُم دیکھتے ہو۔
  • کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ بُہت سے نبِیوں اور بادشاہوں نے چاہا کہ جو باتیں تُم دیکھتے ہو دیکھیں مگر نہ دیکِھیں اور جو باتیں تُم سُنتے ہو سُنیں مگر نہ سُنِیں۔
  • اور دیکھو ایک عالِمِ شرع اُٹھا اور یہ کہہ کر اُس کی آزمایش کرنے لگا کہ اَے اُستاد! مَیں کیا کرُوں کہ ہمیشہ کی زِندگی کا وارِث بنُوں؟۔
  • اُس نے اُس سے کہا تَورَیت میں کیا لِکھا ہے؟ تُوکِس طرح پڑھتا ہے؟۔
  • اُس نے جواب میں کہا کہ خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری طاقت اور اپنی ساری عقل سے مُحبّت رکھ اور اپنے پڑوسی سے اپنے برابر مُحبّت رکھ۔
  • اُس نے اُس سے کہا تُو نے ٹِھیک جواب دِیا ۔ یِہی کر تو تُو جِئے گا۔
  • مگر اُس نے اپنے تئِیں راستباز ٹھہرانے کی غرض سے یِسُو ع سے پُوچھا پِھر میرا پڑوسی کَون ہے؟۔
  • یِسُو ع نے جواب میں کہا کہ ایک آدمی یروشلِیم سے یریحُو کی طرف جا رہا تھا کہ ڈاکُوؤں میں گِھر گیا ۔ اُنہوں نے اُس کے کپڑے اُتار لِئے اور مارا بھی اور ادھمُؤا چھوڑ کرچلے گئے۔
  • اِتفاقاً ایک کاہِن اُسی راہ سے جا رہا تھااور اُسے دیکھ کر کَترا کر چلا گیا۔
  • اِسی طرح ایک لاوی اُس جگہ آیا ۔ وہ بھی اُسے دیکھ کر کترا کر چلا گیا۔
  • لیکن ایک سامری سفر کرتے کرتے وہاں آ نِکلا اور اُسے دیکھ کر اُس نے ترس کھایا۔
  • اور اُس کے پاس آ کر اُس کے زخموں کو تیل اور مَے لگا کر باندھا اور اپنے جانور پر سوار کر کے سرائے میں لے گیااور اُس کی خبرگِیری کی۔
  • دُوسرے دِن دو دِینار نِکال کر بھٹیارے کو دِئے اور کہا اِس کی خبرگِیری کرنا اور جو کُچھ اِس سے زِیادہ خرچ ہو گا مَیں پِھر آ کر تُجھے ادا کر دُوں گا۔
  • اِن تِینوں میں سے اُس شخص کا جو ڈاکُوؤں میں گِھر گیا تھا تیری دانِست میں کَون پڑوسی ٹھہرا؟۔
  • اُس نے کہا وہ جِس نے اُس پر رحم کِیا ۔ یِسُو ع نے اُس سے کہا جا تُو بھی اَیسا ہی کر۔
  • پِھر جب جا رہے تھے تو وہ ایک گاؤں میں داخِل ہُؤا اور مرتھا نام ایک عَورت نے اُسے اپنے گھر میں اُتارا۔
  • اور مریم نام اُس کی ایک بہن تھی ۔ وہ یِسُو ع کے پاؤں کے پاس بَیٹھ کر اُس کا کلام سُن رہی تھی۔
  • لیکن مر تھا خِدمت کرتے کرتے گھبرا گئی ۔ پس اُس کے پاس آ کر کہنے لگی اَے خُداوند!کیا تُجھے خیال نہیں کہ میری بہن نے خِدمت کرنے کو مُجھے اکیلا چھوڑ دِیا ہے؟ پس اُسے فرما کہ میری مدد کرے۔
  • خُداوند نے جواب میں اُس سے کہا مرتھا ! مرتھا ! تُو تو بُہت سی چِیزوں کی فِکر و تردُّد میں ہے۔
  • لیکن ایک چِیز ضرُور ہے اور مریم نے وہ اچّھا حِصّہ چُن لِیا ہے جو اُس سے چِھینا نہ جائے گا۔
  • پِھر اَیسا ہُؤا کہ وہ کِسی جگہ دُعا کر رہا تھا ۔ جب کر چُکا تو اُس کے شاگِردوں میں سے ایک نے اُس سے کہا اَے خُداوند! جَیسا یُوحنّا نے اپنے شاگِردوں کو دُعا کرنا سِکھایا تُو بھی ہمیں سِکھا۔
  • اُس نے اُن سے کہا جب تُم دُعا کرو تو کہو اَے باپ! تیرا نام پاک مانا جائے ۔ تیر ی بادشاہی آئے۔
  • ہماری روز کی روٹی ہر روز ہمیں دِیا کر۔
  • اور ہمارے گُناہ مُعاف کر کیونکہ ہم بھی اپنے ہر قرض دار کو مُعاف کرتے ہیں اور ہمیں آزمایش میں نہ لا۔
  • پِھر اُس نے اُن سے کہا تُم میں سے کون ہے جِس کا ایک دوست ہو اور وہ آدھی رات کو اُس کے پاس جا کر اُس سے کہے اَے دوست مُجھے تِین روٹِیاں دے۔
  • کیونکہ میرا ایک دوست سفر کر کے میرے پاس آیا ہے اور میرے پاس کُچھ نہیں کہ اُس کے آگے رکھُّوں۔
  • اور وہ اندر سے جواب میں کہے مُجھے تکلِیف نہ دے ۔ اب دروازہ بند ہے اور میرے لڑکے میرے پاس بِچھونے پر ہیں ۔ مَیں اُٹھ کر تُجھے دے نہیں سکتا۔
  • مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اگرچہ وہ اِس سبب سے کہ اُس کا دوست ہے اُٹھ کر اُسے نہ دے تَو بھی اُس کی بے حیائی کے سبب سے اُٹھ کر جِتنی درکار ہیں اُسے دے گا۔
  • پس مَیں تُم سے کہتا ہُوں مانگو تو تُمہیں دِیا جائے گا۔ ڈُھونڈو تو پاؤ گے ۔ دروازہ کھٹکھٹاؤ تو تُمہارے واسطے کھولا جائے گا۔
  • کیونکہ جو کوئی مانگتا ہے اُسے مِلتا ہے اور جو ڈُھونڈتا ہے وہ پاتا ہے اور جو کھٹکھٹاتا ہے اُس کے واسطے کھولا جائے گا۔
  • تُم میں سے اَیسا کَون سا باپ ہے کہ جب اُس کا بیٹا روٹی مانگے تو اُسے پتّھر دے؟ یا مچھلی مانگے تو مچھلی کے بدلے اُسے سانپ دے؟۔
  • یا انڈا مانگے تو اُس کو بِچُّھو دے؟۔
  • پس جب تُم بُرے ہو کر اپنے بچّوں کو اچّھی چِیزیں دینا جانتے ہو تو آسمانی باپ اپنے مانگنے والوں کو رُوحُ القُدس کیوں نہ دے گا؟۔
  • پِھر وہ ایک گُونگی بدرُوح کو نِکال رہا تھا اور جب وہ بدرُوح نِکل گئی تو اَیسا ہُؤا کہ گُونگا بولا اور لوگوں نے تعجُّب کِیا۔
  • لیکن اُن میں سے بعض نے کہا یہ تو بدرُوحوں کے سردار بعل زبُول کی مدد سے بدرُوحوں کو نِکالتا ہے۔
  • بعض اَور لوگ آزمایش کے لِئے اُس سے ایک آسمانی نِشان طلب کرنے لگے۔
  • مگر اُس نے اُن کے خیالات کو جان کر اُن سے کہا جِس سلطنت میں پُھوٹ پڑے وہ وِیران ہو جاتی ہے اور جِس گھر میں پُھوٹ پڑے وہ برباد ہو جاتا ہے۔
  • اور اگر شَیطان بھی اپنا مُخالِف ہو جائے تو اُس کی سلطنت کِس طرح قائِم رہے گی؟ کیونکہ تُم میری بابت کہتے ہو کہ یہ بدرُوحوں کو بعل ز بُول کی مدد سے نِکالتا ہے۔
  • اور اگر مَیں بدرُوحوں کو بعل ز بُول کی مدد سے نِکالتا ہُوں تو تُمہارے بیٹے کِس کی مدد سے نِکالتے ہیں؟ پس وُہی تُمہارے مُنصِف ہوں گے۔
  • لیکن اگر مَیں بدرُوحوں کو خُدا کی قُدرت سے نِکالتا ہُوں توخُدا کی بادشاہی تُمہارے پاس آ پُہنچی۔
  • جب زورآور آدمی ہتھیار باندھے ہُوئے اپنی حَویلی کی رکھوالی کرتا ہے تو اُس کا مال محفُوظ رہتا ہے۔
  • لیکن جب اُس سے کوئی زورآور حملہ کر کے اُس پر غالِب آتا ہے تو اُس کے سب ہتھیار جِن پر اُس کا بھروسا تھا چِھین لیتا اور اُس کا مال لُوٹ کر بانٹ دیتا ہے۔
  • جو میری طرف نہیں وہ میرے خِلاف ہے اور جو میرے ساتھ جمع نہیں کرتا وہ بکھیرتا ہے۔
  • جب ناپاک رُوح آدمی میں سے نِکلتی ہے تو سُوکھے مقاموں میں آرام ڈُھونڈتی پِھرتی ہے اور جب نہیں پاتی تو کہتی ہے کہ مَیں اپنے اُسی گھر میں لَوٹ جاؤں گی جِس سے نِکلی ہُوں۔
  • اور آکر اُسے جھڑا ہُؤا اور آراستہ پاتی ہے۔
  • پِھر جا کر اَور سات رُوحیں اپنے سے بُری ہمراہ لے آتی ہے اور وہ اُس میں داخِل ہو کر وہاں بستی ہیں اور اُس آدمی کا پِچھلا حال پہلے سے بھی خراب ہو جاتا ہے۔
  • جب وہ یہ باتیں کہہ رہا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ بِھیڑ میں سے ایک عَورت نے پُکار کر اُس سے کہا مُبارک ہے وہ رِحم جِس میں تُو رہا اور وہ چھاتِیاں جو تُو نے چُوسِیں۔
  • اُس نے کہا ہاں ۔ مگر زِیادہ مُبارک وہ ہیں جو خُدا کا کلام سُنتے اور اُس پر عمل کرتے ہیں۔
  • جب بڑی بِھیڑ جمع ہوتی جاتی تھی تو وہ کہنے لگا کہ اِس زمانہ کے لوگ بُرے ہیں ۔ وہ نِشان طلب کرتے ہیں مگر یُوناہ کے نِشان کے سِوا کوئی اَور نِشان اُن کو نہ دِیا جائے گا۔
  • کیونکہ جِس طرح یونا ہ نَینِو ہ کے لوگوں کے لِئے نِشان ٹھہرا اُسی طرح اِبنِ آدم بھی اِس زمانہ کے لوگوں کے لِئے ٹھہرے گا۔
  • دَکھّن کی مَلِکہ اِس زمانہ کے آدمِیوں کے ساتھ عدالت کے دِن اُٹھ کر اِن کو مُجرِم ٹھہرائے گی کیونکہ وہ دُنیا کے کِنارے سے سُلیما ن کی حِکمت سُننے کو آئی اور دیکھو یہاں وہ ہے جو سُلیما ن سے بھی بڑا ہے۔
  • نَینِو ہ کے لوگ اِس زمانہ کے لوگوں کے ساتھ عدالت کے دِن کھڑے ہو کر اِن کو مُجرِم ٹھہرائیں گے کیونکہ اُنہوں نے یونا ہ کی مُنادی پر تَوبہ کر لی اور دیکھو یہاں وہ ہے جو یُوناہ سے بھی بڑا ہے۔
  • کوئی شخص چراغ جلا کر تَہ خانہ میں یا پَیمانہ کے نِیچے نہیں رکھتا بلکہ چراغ دان پر رکھتا ہے تاکہ اندر آنے والوں کو رَوشنی دِکھائی دے۔
  • تیرے بدن کا چراغ تیری آنکھ ہے ۔ جب تیری آنکھ درُست ہے تو تیرا سارا بدن بھی رَوشن ہے اور جب خراب ہے تو تیرا بدن بھی تارِیک ہے۔
  • پس دیکھ جو رَوشنی تُجھ میں ہے تارِیکی تو نہیں۔
  • پس اگر تیرا سارا بدن رَوشن ہو اور کوئی حِصّہ تارِیک نہ رہے تو وہ تمام اَیسا رَوشن ہو گا جَیسا اُس وقت ہوتا ہے جب چراغ اپنی چمک سے تُجھے رَوشن کرتا ہے۔
  • جب وہ بات کر رہا تھا تو کِسی فریسی نے اُس کی دَعوت کی ۔ پس وہ اندر جا کر کھانا کھانے بَیٹھا۔
  • فریسی نے یہ دیکھ کر تعجُّب کِیا کہ اُس نے کھانے سے پہلے غُسل نہیں کِیا۔
  • خُداوندنے اُس سے کہا اَے فریسیو ! تُم پیالے اور رکابی کو اُوپر سے تو صاف کرتے ہو لیکن تُمہارے اندر لُوٹ اور بَدی بھری ہے۔
  • اَے نادانو! جِس نے باہر کو بنایا کیا اُس نے اندر کو نہیں بنایا؟۔
  • ہاں اندر کی چِیزیں خَیرات کر دو تو دیکھو سب کُچھ تُمہارے لِئے پاک ہو گا۔
  • لیکن اَے فریسیو تُم پر افسوس! کہ پودِینے اور سُداب اور ہر ایک ترکاری پردَہ یکی دیتے ہو اور اِنصاف اور خُدا کی مُحبّت سے غافِل رہتے ہو ۔ لازِم تھا کہ یہ بھی کرتے اور وہ بھی نہ چھوڑتے۔
  • اَے فریسیو تُم پر افسوس! کہ تُم عِبادت خانوں میں اعلی درجہ کی کُرسِیاں اور بازاروں میں سلام چاہتے ہو۔
  • تُم پر افسوس! کیونکہ تُم اُن پوشِیدہ قبروں کی مانِند ہو جِن پر آدمی چلتے ہیں اور اُن کو اِس بات کی خبر نہیں۔
  • پِھرشرع کے عالِموں میں سے ایک نے جواب میں اُس سے کہا اَے اُستاد! اِن باتوں کے کہنے سے تُو ہمیں بھی بے عِزّت کرتا ہے۔
  • اُس نے کہا اَے شرع کے عالِمو تُم پر بھی افسوس! کہ تُم اَیسے بوجھ جِن کو اُٹھانا مُشکِل ہے آدمِیوں پر لادتے ہو اور آپ ایک اُنگلی بھی اُن بوجھوں کو نہیں لگاتے۔
  • تُم پر افسوس! کہ تُم تو نبِیوں کی قبروں کو بناتے ہو اور تُمہارے باپ دادا نے اُن کو قتل کِیا تھا۔
  • پس تُم گواہ ہو اور اپنے باپ دادا کے کاموں کو پسند کرتے ہو کیونکہ اُنہوں نے تو اُن کو قتل کِیا تھا اور تُم اُن کی قبریں بناتے ہو۔
  • اِسی لِئے خُدا کی حِکمت نے کہا ہے کہ مَیں نبِیوں اور رسُولوں کو اُن کے پاس بھیجوں گی۔ وہ اُن میں سے بعض کو قتل کریں گے اور بعض کو ستائیں گے۔
  • تاکہ سب نبِیوں کے خُون کی جو بنایِ عالَم سے بہایا گیا اِس زمانہ کے لوگوں سے بازپُرس کی جائے۔
  • ہابِل کے خُون سے لے کر اُس زکر یاہ کے خُون تک جو قُربان گاہ اور مَقدِس کے بیچٰ میں ہلاک ہُؤا ۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اِسی زمانہ کے لوگوں سے سب کی بازپُرس کی جائے گی۔
  • اَے شرع کے عالِمو تُم پر افسوس! کہ تُم نے معرفت کی کُنجی چِھین لی ۔ تُم آپ بھی داخِل نہ ہُوئے اور داخِل ہونے والوں کو بھی روکا۔
  • جب وہ وہاں سے نِکلا تو فقِیہہ اور فریسی اُسے بے طرح چِمٹنے اور چھیڑنے لگے تاکہ وہ بُہت سی باتوں کا ذِکر کرے۔
  • اور اُس کی گھات میں رہے تاکہ اُس کے مُنہ کی کوئی بات پکڑیں۔
  • اِتنے میں جب ہزاروں آدمِیوں کی بِھیڑ لگ گئی یہاں تک کہ ایک دُوسرے پر گِرا پڑتا تھا تو اُس نے سب سے پہلے اپنے شاگِردوں سے یہ کہنا شرُوع کِیا کہ اُس خمِیرسے ہوشیار رہنا جو فریسیوں کی رِیاکاری ہے۔
  • کیونکہ کوئی چِیز ڈھکی نہیں جو کھولی نہ جائے گی اور نہ کوئی چِیز چھُپی ہے جوجانی نہ جائے گی۔
  • اِس لِئے جو کُچھ تُم نے اندھیرے میں کہا ہے وہ اُجالے میں سُنا جائے گا اور جو کُچھ تُم نے کوٹھرِیوں کے اندر کان میں کہا ہے کوٹھوں پر اُس کی مُنادی کی جائے گی۔
  • مگر تُم دوستوں سے مَیں کہتا ہُوں کہ اُن سے نہ ڈرو جو بدن کو قتل کرتے ہیں اور اُس کے بعد اَور کُچھ نہیں کر سکتے۔
  • لیکن مَیں تُمہیں جتاتا ہُوں کہ کِس سے ڈرنا چاہئے ۔ اُس سے ڈرو جِس کو اِختیار ہے کہ قتل کرنے کے بعد جہنّم میں ڈالے ۔ ہاں مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اُسی سے ڈرو۔
  • کیا دو پَیسے کی پانچ چِڑیاں نہیں بِکتِیں؟ تَو بھی خُدا کے حضُور اُن میں سے ایک بھی فراموش نہیں ہوتی۔
  • بلکہ تُمہارے سر کے سب بال بھی گِنے ہُوئے ہیں ۔ ڈرو مت ۔ تُمہاری قدر تو بُہت سی چِڑیوں سے زِیادہ ہے۔
  • اَور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو کوئی آدمِیوں کے سامنے میرا اِقرار کرے اِبنِ آدم بھی خُدا کے فرِشتوں کے سامنے اُس کا اِقرار کرے گا۔
  • مگر جو آدمِیوں کے سامنے میرا اِنکار کرے خُدا کے فرِشتوں کے سامنے اُس کا اِنکار کِیا جائے گا۔
  • اَور جو کوئی اِبنِ آدم کے خِلاف کوئی بات کہے اُس کو مُعاف کِیا جائے گا لیکن جو رُوح ُالقُدس کے حق میں کُفر بَکے اُس کو مُعاف نہ کِیا جائے گا۔
  • اور جب وہ تُم کو عِبادت خانوں میں اور حاکِموں اور اِختیار والوں کے پاس لے جائیں تو فِکر نہ کرنا کہ ہم کِس طرح یا کیا جواب دیں یا کیا کہیں۔
  • کیونکہ رُوحُ القُدس اُسی گھڑی تُمہیں سِکھا دے گاکہ کیا کہنا چاہئے۔
  • پِھربِھیڑ میں سے ایک نے اُس سے کہا اَے اُستاد! میرے بھائی سے کہہ کہ مِیراث کا میرا حِصّہ مُجھے دے۔
  • اُس نے اُس سے کہا ۔ مِیاں! کِس نے مُجھے تُمہارا مُنصِف یا بانٹنے والا مُقرّر کِیا ہے؟۔
  • اور اُس نے اُن سے کہا خبردار! اپنے آپ کو ہر طرح کے لالچ سے بچائے رکھّو کیونکہ کِسی کی زِندگی اُس کے مال کی کثرت پر مَوقُوف نہیں۔
  • اور اُس نے اُن سے ایک تمثِیل کہی کہ کِسی دَولت مند کی زمِین میں بڑی فصل ہُوئی۔
  • پس وہ اپنے دِل میں سوچ کر کہنے لگا کہ مَیں کیا کرُوں کیونکہ میرے ہاں جگہ نہیں جہاں اپنی پَیداوار بھر رکھّوں؟۔
  • اُس نے کہا مَیں یُوں کرُوں گاکہ اپنی کوٹِھیاں ڈھا کر اُن سے بڑی بناوُں گا۔
  • اور اُن میں اپنا سارا اناج اور مال بھر رکھّوں گا اور اپنی جان سے کہُوں گا اَے جان! تیرے پاس بُہت برسوں کے لِئے بُہت سا مال جمع ہے ۔ چَین کر ۔ کھا پی ۔ خُوش رہ۔
  • مگر خُدا نے اُس سے کہا اَے نادان! اِسی رات تیری جان تُجھ سے طلب کر لی جائے گی۔ پس جو کُچھ تُو نے تیّار کِیا ہے وہ کِس کا ہو گا؟۔
  • اَیسا ہی وہ شخص ہے جو اپنے لِئے خزانہ جمع کرتا ہے اور خُدا کے نزدِیک دَو لت مند نہیں۔
  • پِھر اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا اِس لِئے مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اپنی جان کی فِکر نہ کرو کہ ہم کیا کھائیں گے اور نہ اپنے بدن کی کہ کیا پہنیں گے۔
  • کیونکہ جان خُوراک سے بڑھ کر ہے اور بدن پوشاک سے۔
  • کووّں پر غَور کرو کہ نہ بوتے ہیں نہ کاٹتے ۔ نہ اُن کے کھتّا ہوتا ہے نہ کوٹھی ۔ تَو بھی خُدا اُنہیں کِھلاتا ہے ۔ تُمہاری قدر تو پرِندوں سے کہِیں زِیادہ ہے۔
  • تُم میں اَیسا کَون ہے جو فِکر کر کے اپنی عُمر میں ایک گھڑی بڑھا سکے؟۔
  • پس جب سب سے چھوٹی بات بھی نہیں کر سکتے تو باقی چِیزوں کی فِکر کیوں کرتے ہو؟۔
  • سوسن کے درختوں پر غَور کرو کہ کِس طرح بڑھتے ہیں ۔ وہ نہ مِحنت کرتے نہ کاتتے ہیں تَو بھی مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ سُلیما ن بھی باوجُود اپنی ساری شان و شوکت کے اُن میں سے کِسی کی مانِند مُلبّس نہ تھا۔
  • پس جب خُدا مَیدان کی گھاس کو جو آج ہے اور کل تنُور میں جَھونکی جائے گی اَیسی پوشاک پہناتا ہے تو اَے کم اِعتقادو تُم کو کیوں نہ پہنائے گا؟۔
  • اور تُم اِس کی تلاش میں نہ رہو کہ کیا کھائیں گے اور کیا پِئیں گے اور نہ شکّی بنو۔
  • کیونکہ اِن سب چِیزوں کی تلاش میں دُنیا کی قَومیں رہتی ہیں لیکن تُمہارا باپ جانتا ہے کہ تُم اِن چِیزوں کے مُحتاج ہو۔
  • ہاں اُس کی بادشاہی کی تلاش میں رہو تو یہ چِیزیں بھی تُمہیں مِل جائیں گی۔
  • اَے چھوٹے گلّے نہ ڈر کیونکہ تُمہارے باپ کو پسند آیا کہ تُمہیں بادشاہی دے۔
  • اپنا مال اسباب بیچ کر خَیرات کر دو اَور اپنے لِئے اَیسے بٹوے بناؤ جو پُرانے نہیں ہوتے یعنی آسمان پر اَیسا خزانہ جو خالی نہیں ہوتا ۔ جہاں چور نزدِیک نہیں جاتا اَور کِیڑا خراب نہیں کرتا۔
  • کیونکہ جہاں تُمہارا خزانہ ہے وہِیں تُمہارا دِل بھی لگا رہے گا۔
  • تُمہاری کمریں بندھی رہیں اور تُمہارے چراغ جلتے رہیں۔
  • اور تُم اُن آدمِیوں کی مانِند بنو جو اپنے مالِک کی راہ دیکھتے ہوں کہ وہ شادی میں سے کب لَوٹے گا تاکہ جب وہ آ کر دروازہ کھٹکھٹائے تو فوراً اُس کے واسطے کھول دیں۔
  • مُبارک ہیں وہ نَوکر جِن کا مالِک آ کر اُنہیں جاگتا پائے ۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ کمر باندھ کر اُنہیں کھانا کھانے کو بِٹھائے گا اور پاس آ کر اُن کی خِدمت کرے گا۔
  • اور اگر وہ رات کے دُوسرے پہر میں یا تِیسرے پہر میں آ کر اُن کو اَیسے حال میں پائے تو وہ نَوکر مُبارک ہیں۔
  • لیکن یہ جان رکھّو کہ اگر گھر کے مالِک کو معلُوم ہوتا کہ چور کِس گھڑی آئے گا تو جاگتا رہتا اور اپنے گھر میں نقب لگنے نہ دیتا۔
  • تُم بھی تیّار رہو کیونکہ جِس گھڑی تُمہیں گُمان بھی نہ ہو گا اِبنِ آدم آ جائے گا۔
  • پطر س نے کہا اَے خُداوند تُو یہ تمثِیل ہم ہی سے کہتا ہے یا سب سے؟۔
  • خُداوند نے کہا کَون ہے وہ دِیانت دار اور عقل مند داروغہ جِس کا مالِک اُسے اپنے نَوکر چاکروں پر مُقرّر کرے کہ ہر ایک کی خُوراک وقت پر بانٹ دِیا کرے؟۔
  • مُبارک ہے وہ نَوکر جِس کا مالِک آ کر اُس کو اَیسا ہی کرتے پائے۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اُسے اپنے سارے مال پر مُختار کر دے گا۔
  • لیکن اگر وہ نَوکر اپنے دِل میں یہ کہہ کر کہ میرے مالِک کے آنے میں دیر ہے غُلاموں اور لَونڈیوں کو مارنا اور کھا پی کر متوالا ہونا شرُوع کرے۔
  • تو اُس نَوکر کا مالِک اَیسے دِن کہ وہ اُس کی راہ نہ دیکھتا ہو اور اَیسی گھڑی کہ وہ نہ جانتا ہو آ مَوجُود ہو گا اور خُوب کوڑے لگا کر اُسے بے اِیمانوں میں شامِل کرے گا۔
  • اور وہ نَوکر جِس نے اپنے مالِک کی مرضی جان لی اور تیّاری نہ کی نہ اُس کی مرضی کے مُوافِق عمل کِیا بُہت مار کھائے گا۔
  • مگر جِس نے نہ جان کر مار کھانے کے کام کِئے وہ تھوڑی مار کھائے گا اور جِسے بُہت دِیا گیا اُس سے بُہت طلب کِیا جائے گا اور جِسے بُہت سَونپا گیا ہے اُس سے زِیادہ طلب کریں گے۔
  • مَیں زمِین پر آگ بھڑکانے آیا ہُوں اور اگر لگ چُکی ہوتی تو مَیں کیا ہی خُوش ہوتا!۔
  • لیکن مُجھے ایک بپتِسمہ لینا ہے اور جب تک وہ نہ ہو لے مَیں بُہت ہی تنگ رہُوں گا!۔
  • کیا تُم گُمان کرتے ہو کہ مَیں زمِین پر صُلح کرانے آیا ہُوں؟ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ نہیں بلکہ جُدائی کرانے۔
  • کیونکہ اب سے ایک گھر کے پانچ آدمی آپس میں مُخالفت رکھّیں گے ۔ دو سے تِین اور تِین سے دو۔
  • باپ بیٹے سے مُخالفت رکھّے گا اور بیٹا باپ سے ۔ ماں بیٹی سے اور بیٹی ماں سے ۔ ساس بہُو سے اور بہُو ساس سے۔
  • پِھر اُس نے لوگوں سے بھی کہا کہ جب بادِل کو پچّھم سے اُٹھتے دیکھتے ہو تو فوراً کہتے ہو کہ مِینہ برسے گا اور اَیسا ہی ہوتا ہے۔
  • اور جب تُم معلُوم کرتے ہو کہ دَکھّنا چل رہی ہے تو کہتے ہو کہ لُو چلے گی اور اَیسا ہی ہوتا ہے۔
  • اَے رِیاکارو زمِین اور آسمان کی صُورت میں تو اِمتِیاز کرنا تُمہیں آتا ہے لیکن اِس زمانہ کی بابت اِمتِیاز کرنا کیوں نہیں آتا؟۔
  • اور تُم اپنے آپ ہی کیوں فَیصلہ نہیں کر لیتے کہ واجِب کیا ہے؟۔
  • جب تُو اپنے مُدّعی کے ساتھ حاکِم کے پاس جا رہا ہے تو راہ میں کوشِش کر کہ اُس سے چُھوٹ جائے ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ تُجھ کو مُنصِف کے پاس کھینچ لے جائے اور مُنصِف تُجھ کو سِپاہی کے حوالہ کرے اور سِپاہی تُجھے قَید میں ڈالے۔
  • مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں کہ جب تک تُو دمڑی دمڑی ادا نہ کر دے گا وہاں سے ہرگِز نہ چُھوٹے گا۔
  • اُس وقت بعض لوگ حاضِر تھے جِنہوں نے اُسے اُن گلِیلِیوں کی خبر دی جِن کا خُون پِیلا طُس نے اُن کے ذبِیحوں کے ساتھ مِلایا تھا۔
  • اُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ اِن گلِیلِیوں نے جو اَیسا دُکھ پایا کیا وہ اِس لِئے تُمہاری دانِست میں اَور سب گلِیلِیوں سے زِیادہ گُنہگار تھے؟۔
  • مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ نہیں بلکہ اگر تُم تَوبہ نہ کرو گے تو سب اِسی طرح ہلاک ہو گے۔
  • یا کیا وہ اٹھارہ آدمی جِن پر شیلو خ کا بُرج گِرا اور دب کر مَر گئے تُمہاری دانِست میں یروشلِیم کے اَور سب رہنے والوں سے زِیادہ قصُوروار تھے؟۔
  • مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ نہیں بلکہ اگر تُم تَوبہ نہ کرو گے تو سب اِسی طرح ہلاک ہو گے۔
  • پِھر اُس نے یہ تمثِیل کہی کہ کِسی نے اپنے تاکِستان میں ایک انجِیرکا درخت لگایاتھا ۔ وہ اُس میں پَھل ڈُھونڈنے آیا اور نہ پایا۔
  • اِس پر اُس نے باغبان سے کہا کہ دیکھ تِین برس سے مَیں اِس انجِیر کے درخت میں پَھل ڈُھونڈنے آتا ہُوں اور نہیں پاتا ۔ اِسے کاٹ ڈال ۔ یہ زمِین کو بھی کیوں روکے رہے؟۔
  • اُس نے جواب میں اُس سے کہا اَے خُداوند اِس سال تو اَور بھی اُسے رہنے دے تاکہ مَیں اُس کے گِرد تھالا کھودُوں اور کھاد ڈالُوں۔
  • اگر آگے کو پَھلا تو خَیر نہیں تو اُس کے بعد کاٹ ڈالنا۔
  • پِھر وہ سبت کے دِن کِسی عِبادت خانہ میں تعلِیم دیتا تھا۔
  • اور دیکھو ایک عَورت تھی جِس کو اٹھارہ برس سے کِسی بدرُوح کے باعِث کمزوری تھی ۔ وہ کُبڑی ہو گئی تھی اور کِسی طرح سِیدھی نہ ہو سکتی تھی۔
  • یِسُو ع نے اُسے دیکھ کر پاس بُلایا اور اُس سے کہا اَے عَورت تُو اپنی کمزوری سے چُھوٹ گئی۔
  • اور اُس نے اُس پر ہاتھ رکھّے۔ اُسی دَم وہ سِیدھی ہو گئی اور خُدا کی تمجِید کرنے لگی۔
  • عِبادت خانہ کا سردار اِس لِئے کہ یِسُو ع نے سبت کے دِن شِفا بخشی خَفا ہو کر لوگوں سے کہنے لگا چھ دِن ہیں جِن میں کام کرنا چاہیے پس اُنہی میں آکر شِفا پاؤ نہ کہ سبت کے دِن۔
  • خُداوند نے اُس کے جواب میں کہا کہ اَے رِیاکارو! کیا ہر ایک تُم میں سے سبت کے دِن اپنے بَیل یا گدھے کو تھان سے کھول کر پانی پِلانے نہیں لے جاتا؟۔
  • پس کیا واجِب نہ تھا کہ یہ جو ابرہا م کی بیٹی ہے جِس کو شَیطان نے اٹھارہ برس سے باندھ رکھّا تھا سبت کے دِن اِس بند سے چُھڑائی جاتی؟۔
  • جب اُس نے یہ باتیں کہِیں تو اُس کے سب مُخالِف شرمِندہ ہُوئے اور ساری بِھیڑ اُن عالی شان کاموں سے جو اُس سے ہوتے تھے خُوش ہُوئی۔
  • پس وہ کہنے لگا خُدا کی بادشاہی کِس کی مانِند ہے؟ مَیں اُس کو کِس سے تشبِیہ دُوں؟۔
  • وہ رائی کے دانے کی مانِند ہے جِس کو ایک آدمی نے لے کر اپنے باغ میں ڈال دِیا ۔ وہ اُگ کر بڑا درخت ہو گیا اور ہوا کے پرِندوں نے اُس کی ڈالیوں پر بسیرا کِیا۔
  • اُس نے پِھر کہا مَیں خُدا کی بادشاہی کو کِس سے تشبِیہ دُوں؟۔
  • وہ خمِیر کی مانِند ہے جِسے ایک عَورت نے لے کر تِین پَیمانہ آٹے میں مِلایا اور ہوتے ہوتے سب خمِیر ہو گیا۔
  • وہ شہر شہر اور گاؤں گاؤں تعلِیم دیتا ہُؤا یروشلِیم کا سفر کر رہا تھا۔
  • اور کِسی شخص نے اُس سے پُوچھا کہ اَے خُداوند ! کیا نجات پانے والے تھوڑے ہیں؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا جا ں فشانی کرو کہ تنگ دروازہ سے داخِل ہو کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ بُہتیرے داخِل ہونے کی کوشِش کریں گے اور نہ ہو سکیں گے۔
  • جب گھر کا مالِک اُٹھ کر دروازہ بند کر چُکا ہو اور تُم باہر کھڑے دروازہ کھٹکھٹا کر یہ کہنا شرُوع کرو کہ اَے خُداوند ! ہمارے لِئے کھول دے اور وہ جواب دے کہ مَیں تُم کو نہیں جانتا کہ کہاں کے ہو۔
  • اُس وقت تُم کہنا شرُوع کرو گے کہ ہم نے تو تیرے رُوبرُو کھایا پِیا اور تُو نے ہمارے بازاروں میں تعلِیم دی۔
  • مگروہ کہے گا مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ مَیں نہیں جانتا تُم کہاں کے ہو ۔ اَ ے بدکارو! تُم سب مُجھ سے دُور ہو۔
  • وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا جب تُم ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُو ب اور سب نبِیوں کو خُدا کی بادشاہی میں شامِل اور اپنے آپ کو باہر نِکالا ہُؤا دیکھو گے۔
  • اور پُورب پچّھم اُتّر دکھّن سے لوگ آ کر خُدا کی بادشاہی کی ضِیافت میں شرِیک ہوں گے۔
  • اور دیکھو بعض آخِر اَیسے ہیں جو اوّل ہوں گے اور بعض اوّل ہیں جو آخِر ہوں گے۔
  • اُسی گھڑی بعض فریسیوں نے آ کر اُس سے کہا کہ نِکل کر یہاں سے چل دے کیونکہ ہیرود یس تُجھے قتل کرنا چاہتا ہے۔
  • اُس نے اُن سے کہا کہ جا کر اُس لومڑی سے کہہ دو کہ دیکھ مَیں آج اور کل بدرُوحوں کو نِکالتا اور شِفا بخشنے کا کام انجام دیتا رہُوں گا اور تِیسرے دِن کمال کو پہنچوُں گا۔
  • مگر مُجھے آج اور کل اور پرسوں اپنی راہ پر چلنا ضرُور ہے کیونکہ مُمکِن نہیں کہ نبی یروشلِیم سے باہر ہلاک ہو۔
  • اَے یروشلِیم !اَے یروشلِیم ! تُو جو نبِیوں کو قتل کرتی ہے اور جو تیرے پاس بھیجے گئے اُن کو سنگسار کرتی ہے کِتنی ہی بار مَیں نے چاہا کہ جِس طرح مُرغی اپنے بچّوں کو پروں تلے جمع کر لیتی ہے اُسی طرح مَیں بھی تیرے بچّوں کو جمع کر لُوں مگر تُم نے نہ چاہا!۔
  • دیکھو تُمہارا گھر تُمہارے ہی لِئے چھوڑا جاتا ہے اور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ مُجھ کو اُس وقت تک ہرگِز نہ دیکھو گے جب تک نہ کہو گے کہ مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام سے آتا ہے۔
  • پِھر اَیسا ہُؤا کہ وہ سبت کے دِن فریسیوں کے سرداروں میں سے کِسی کے گھر کھانا کھانے کو گیا اور وہ اُس کی تاک میں رہے۔
  • اور دیکھو ایک شخص اُس کے سامنے تھا جِسے جلندر تھا۔
  • یِسُو ع نے شرع کے عالِموں اور فریسیوں سے کہا کہ سَبت کے دِن شِفا بخشنا رَوا ہے یا نہیں؟۔
  • وہ چُپ رہ گئے ۔ اُس نے اُسے ہاتھ لگا کر شِفا بخشی اور رُخصت کِیا۔
  • اور اُن سے کہا تُم میں اَیسا کَون ہے جِس کا گدھا یا بَیل کنُوئیں میں گِر پڑے اور وہ سبت کے دِن اُس کو فوراً نہ نِکال لے؟۔
  • وہ اِن باتوں کا جواب نہ دے سکے۔
  • جب اُس نے دیکھا کہ مِہمان صدر جگہ کِس طرح پسند کرتے ہیں تو اُن سے ایک تمثِیل کہی کہ۔
  • جب کوئی تُجھے شادی میں بُلائے تو صدر جگہ پر نہ بَیٹھ کہ شاید اُس نے کِسی تُجھ سے بھی زِیادہ عِزّت دار کو بُلایا ہو۔
  • اور جِس نے تُجھے اور اُسے دونوں کو بُلایا ہے آ کر تُجھ سے کہے کہ اِس کو جگہ دے ۔ پِھر تُجھے شرمِندہ ہو کر سب سے نِیچے بَیٹھنا پڑے۔
  • بلکہ جب تُو بُلایا جائے تو سب سے نِیچی جگہ جا بَیٹھ تاکہ جب تیرا بُلانے والا آئے تو تُجھ سے کہے اَے دوست آگے بڑھ کر بَیٹھ! تب اُن سب کی نظر میں جو تیرے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھے ہیں تیری عِزّت ہو گی۔
  • کیونکہ جو کوئی اپنے آپ کو بڑا بنائے گا وہ چھوٹا کِیا جائے گا اور جو اپنے آپ کو چھوٹا بنائے گا وہ بڑا کِیا جائے گا۔
  • پِھر اُس نے اپنے بُلانے والے سے بھی یہ کہا کہ جب تُو دِن کا یا رات کا کھانا تیّار کرے تو اپنے دوستوں یا بھائِیوں یا رِشتہ داروں یا دَولت مند پڑوسِیوں کو نہ بُلا تاکہ اَیسا نہ ہو کہ وہ بھی تُجھے بُلائیں اور تیرا بدلہ ہو جائے۔
  • بلکہ جب تُو ضِیافت کرے تو غرِیبوں لُنجوں لنگڑوں اندھوں کو بُلا۔
  • اور تُجھ پر برکت ہو گی کیونکہ اُن کے پاس تُجھے بدلہ دینے کو کُچھ نہیں اور تُجھے راست بازوں کی قِیامت میں بدلہ مِلے گا۔
  • جو اُس کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھے تھے اُن میں سے ایک نے یہ باتیں سُن کر اُس سے کہا مُبارک ہے وہ جو خُدا کی بادشاہی میں کھانا کھائے۔
  • اُس نے اُس سے کہا ایک شخص نے بڑی ضِیافت کی اور بُہت سے لوگوں کو بُلایا۔
  • اور کھانے کے وقت اپنے نَوکر کو بھیجا کہ بُلائے ہُوؤں سے کہے آؤ ۔ اب کھانا تیّار ہے۔
  • اِس پر سب نے مِل کر عُذر کرنا شرُوع کِیا ۔ پہلے نے اُس سے کہا مَیں نے کھیت خرِیدا ہے مُجھے ضرُور ہے کہ جا کر اُسے دیکُھوں ۔ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں مُجھے معذُور رکھ۔
  • دُوسرے نے کہا مَیں نے پانچ جوڑی بَیل خرِیدے ہیں اور اُنہیں آزمانے جاتا ہُوں ۔ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں مُجھے معذُوررکھ۔
  • ایک اَور نے کہا مَیں نے بیاہ کِیا ہے ۔ اِس سبب سے نہیں آ سکتا۔
  • پس اُس نَوکر نے آ کر اپنے مالِک کو اِن باتوں کی خبر دی ۔ اِس پر گھر کے مالِک نے غُصّے ہو کر اپنے نَوکر سے کہا جلد شہر کے بازاروں اور کُوچوں میں جا کر غرِیبوں لُنجوں اندھوں اور لنگڑوں کو یہاں لے آ۔
  • نَوکر نے کہا اَے خُداوند ! جَیسا تُو نے فرمایا تھا وَیسا ہی ہُؤا اور اب بھی جگہ ہے۔
  • مالِک نے اُس نَوکر سے کہا کہ سڑکوں اور کھیت کی باڑوں کی طرف جا اور لوگوں کو مجبُور کر کے لا تاکہ میرا گھر بھر جائے۔
  • کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو بُلائے گئے تھے اُن میں سے کوئی شخص میرا کھانا چکھنے نہ پائے گا۔
  • جب بُہت سے لوگ اُس کے ساتھ جا رہے تھے تو اُس نے پِھر کر اُن سے کہا۔
  • اگر کوئی میرے پاس آئے اور اپنے باپ اور ماں اور بِیوی اور بچّوں اور بھائِیوں اور بہنوں بلکہ اپنی جان سے بھی دُشمنی نہ کرے تو میرا شاگِرد نہیں ہو سکتا۔
  • جو کوئی اپنی صلِیب اُٹھا کر میرے پِیچھے نہ آئے وہ میرا شاگِرد نہیں ہو سکتا۔
  • کیونکہ تُم میں اَیسا کَون ہے کہ جب وہ ایک بُرج بنانا چاہے تو پہلے بَیٹھ کر لاگت کا حِساب نہ کر لے کہ آیا میرے پاس اُس کے تیّار کرنے کا سامان ہے یا نہیں؟۔
  • اَیسا نہ ہو کہ جب نیو ڈال کر تیّار نہ کر سکے تو سب دیکھنے والے یہ کہہ کر اُس پر ہنسنا شرُوع کریں کہ۔
  • اِس شخص نے عِمارت شرُوع تو کی مگر تکمِیل نہ کر سکا۔
  • یا کَون اَیسا بادشاہ ہے جو دُوسرے بادشاہ سے لڑنے جاتا ہو اور پہلے بَیٹھ کر مشورَہ نہ کر لے کہ آیا مَیں دس ہزار سے اُس کا مُقابلہ کر سکتا ہُوں یا نہیں جو بِیس ہزار لے کر مُجھ پر چڑھا آتا ہے؟۔
  • نہیں تو جب وہ ہنُوز دُور ہی ہے ایلچی بھیج کر شرائطِ صُلح کی درخواست کرے گا۔
  • پس اِسی طرح تُم میں سے جو کوئی اپنا سب کُچھ ترک نہ کرے وہ میرا شاگِرد نہیں ہو سکتا۔
  • نمک اچھّا تو ہے لیکن اگر نمک کا مزہ جاتا رہے تو وہ کِس چِیز سے مزہ دار کِیا جائے گا؟۔
  • نہ وہ زمِین کے کام کا رہا نہ کھاد کے ۔ لوگ اُسے باہر پھینک دیتے ہیں ۔ جِس کے کان سُننے کے ہوں وہ سُن لے۔
  • سب محصُول لینے والے اور گُنہگار اُس کے پاس آتے تھے تاکہ اُس کی باتیں سُنیں۔
  • اور فریسی اور فقِیہہ بُڑبُڑا کر کہنے لگے کہ یہ آدمی گُنہگاروں سے مِلتا اور اُن کے ساتھ کھانا کھاتا ہے۔
  • اُس نے اُن سے یہ تمثِیل کہی کہ۔
  • تُم میں کَون اَیسا آدمی ہے جِس کے پاس سَو بھیڑیں ہوں اور اُن میں سے ایک کھو جائے تو نِنانوے کو بیابان میں چھوڑ کر اُس کھوئی ہُوئی کو جب تک مِل نہ جائے ڈُھونڈتا نہ رہے؟۔
  • پِھر جب مِل جاتی ہے تو وہ خُوش ہو کر اُسے کندھے پر اُٹھا لیتا ہے۔
  • اور گھر پہنچ کر دوستوں اور پڑوسِیوں کو بُلاتا اورکہتا ہے میرے ساتھ خُوشی کرو کیونکہ میری کھوئی ہُوئی بھیڑ مِل گئی۔
  • مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اِسی طرح نِنانوے راست بازوں کی نِسبت جو تَوبہ کی حاجت نہیں رکھتے ایک تَوبہ کرنے والے گُنہگارکے باعِث آسمان پر زِیادہ خُوشی ہو گی۔
  • یا کَون اَیسی عَورت ہے جِس کے پاس دس دِرہم ہوں اور ایک کھو جائے تو وہ چراغ جلا کر گھر میں جھاڑُو نہ دے اور جب تک مِل نہ جائے کوشِش سے ڈُھونڈتی نہ رہے؟۔
  • اور جب مِل جائے تو اپنی دوستوں اور پڑوسنوں کو بُلا کر نہ کہے کہ میرے ساتھ خُوشی کرو کیونکہ میرا کھویا ہُؤا دِرہم مِل گیا۔
  • مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اِسی طرح ایک تَوبہ کرنے والے گُنہگار کے باعِث خُدا کے فرِشتوں کے سامنے خُوشی ہوتی ہے۔
  • پِھراُس نے کہا کہ کِسی شخص کے دو بیٹے تھے۔
  • اُن میں سے چھوٹے نے باپ سے کہا اَے باپ! مال کا جو حِصّہ مُجھ کو پہنچتا ہے مُجھے دے دے ۔ اُس نے اپنا مال متاع اُنہیں بانٹ دِیا۔
  • اور بُہت دِن نہ گُذرے کہ چھوٹا بیٹا اپنا سب کُچھ جمع کر کے دُور دراز مُلک کو روانہ ہُؤا اور وہاں اپنامال بدچلنی میں اُڑا دِیا۔
  • اور جب سب خرچ کر چُکا تو اُس مُلک میں سخت کال پڑا اور وہ مُحتاج ہونے لگا۔
  • پِھر اُس مُلک کے ایک باشِندہ کے ہاں جا پڑا ۔ اُس نے اُس کو اپنے کھیتوں میں سُؤر چرانے بھیجا۔
  • اور اُسے آرزُو تھی کہ جو پَھلِیاں سُؤر کھاتے تھے اُنہی سے اپنا پیٹ بھرے مگر کوئی اُسے نہ دیتا تھا۔
  • پِھراُس نے ہوش میں آ کر کہا میرے باپ کے بُہت سے مزدُوروں کو اِفراط سے روٹی مِلتی ہے اور مَیں یہاں بُھوکا مَر رہا ہُوں!۔
  • مَیں اُٹھ کر اپنے باپ کے پاس جاؤں گا اور اُس سے کہُوں گا اَے باپ! مَیں آسمان کا اور تیری نظر میں گُنہگار ہُؤا۔
  • اب اِس لائِق نہیں رہا کہ پِھر تیرا بیٹا کہلاؤُں ۔ مُجھے اپنے مزدُوروں جَیسا کر لے۔
  • پس وہ اُٹھ کر اپنے باپ کے پاس چلا ۔ وہ ابھی دُور ہی تھا کہ اُسے دیکھ کر اُس کے باپ کو ترس آیا اور دَوڑ کر اُس کو گلے لگا لِیا اور چُوما۔
  • بیٹے نے اُس سے کہا اَے باپ! مَیں آسمان کا اور تیری نظر میں گُنہگار ہُؤا ۔ اَب اِس لائِق نہیں رہا کہ پِھر تیرا بیٹا کہلاؤُں۔
  • باپ نے اپنے نَوکروں سے کہا اچھّے سے اچّھا لِباس جلد نِکال کر اُسے پہناؤ اور اُس کے ہاتھ میں انگُوٹھی اور پاؤں میں جُوتی پہناؤ۔
  • اور پَلے ہُوئے بچھڑے کو لا کر ذبح کرو تاکہ ہم کھا کر خُوشی منائیں۔
  • کیونکہ میرا یہ بیٹا مُردہ تھا ۔ اب زِندہ ہُؤا ۔ کھو گیا تھا ۔ اب مِلا ہے ۔ پس وہ خُوشی منانے لگے۔
  • لیکن اُس کا بڑا بیٹا کھیت میں تھا ۔ جب وہ آ کر گھر کے نزدِیک پہنچا تو گانے بجانے اور ناچنے کی آواز سُنی۔
  • اور ایک نَوکر کو بُلا کر دریافت کرنے لگا کہ یہ کیا ہو رہا ہے؟۔
  • اُس نے اُس سے کہا تیرا بھائی آ گیا ہے اور تیرے باپ نے پَلاہُؤا بچھڑا ذبح کرایا ہے کیونکہ اُسے بھلا چنگا پایا۔
  • وہ غُصّے ہُؤا اور اندر جانا نہ چاہا مگر اُس کا باپ باہر جا کر اُسے منانے لگا۔
  • اُس نے اپنے باپ سے جواب میں کہا دیکھ اِتنے برسوں سے مَیں تیری خِدمت کرتا ہُوں اور کبھی تیری حُکم عدُولی نہیں کی مگر مُجھے تُو نے کبھی ایک بکری کا بچّہ بھی نہ دِیا کہ اپنے دوستوں کے ساتھ خُوشی مناتا۔
  • لیکن جب تیرا یہ بیٹا آیا جِس نے تیرا مال متاع کسبِیوں میں اُڑا دِیا تو اُس کے لِئے تُو نے پَلا ہُؤا بچھڑا ذبح کرایا۔
  • اُس نے اُس سے کہا بیٹا! تُو تو ہمیشہ میرے پاس ہے اور جو کُچھ میرا ہے وہ تیرا ہی ہے۔
  • لیکن خُوشی منانا اور شادمان ہونا مُناسِب تھا کیونکہ تیرا یہ بھائی مُردہ تھا ۔ اب زِندہ ہُؤا کھویا ہُؤا تھا ۔ اب مِلا ہے۔
  • پِھر اُس نے شاگِردوں سے بھی کہا کہ کِسی دَو لت مند کا ایک مُختار تھا ۔ اُس کی لوگوں نے اُس سے شِکایت کی کہ یہ تیرا مال اُڑاتا ہے۔
  • پس اُس نے اُس کو بُلا کر کہا کہ یہ کیا ہے جو مَیں تیرے حق میں سُنتا ہُوں؟ اپنی مُختاری کا حِساب دے کیونکہ آگے کو تُو مُختار نہیں رہ سکتا۔
  • اُس مُختار نے اپنے جی میں کہا کہ کیا کرُوں؟ کیونکہ میرا مالِک مُجھ سے مُختاری چِھینے لیتا ہے ۔ مِٹّی تو مُجھ سے کھودی نہیں جاتی اور بِھیک مانگنے سے شرم آتی ہے۔
  • مَیں سمجھ گیا کہ کیا کرُوں تاکہ جب مُختاری سے مَوقُوف ہو جاؤُں تو لوگ مُجھے اپنے گھروں میں جگہ دیں۔
  • پس اُس نے اپنے مالِک کے ایک ایک قرض دار کو بُلا کر پہلے سے پُوچھاکہ تُجھ پر میرے مالِک کا کیا آتا ہے؟۔
  • اُس نے کہا سَو من تیل ۔ اُس نے اُس سے کہا اپنی دستاویز لے اور جلد بَیٹھ کر پچاس لِکھ دے۔
  • پِھر دُوسرے سے کہا تُجھ پر کیا آتا ہے؟ اُس نے کہا سَو من گیہُوں ۔ اُس نے اُس سے کہا اپنی دستاویز لے کر اسّی لِکھ دے۔
  • اور مالِک نے بے اِیمان مُختار کی تعرِیف کی اِس لِئے کہ اُس نے ہوشیاری کی تھی کیونکہ اِس جہان کے فرزند اپنے ہم جِنسوں کے ساتھ مُعاملات میں نُورکے فرزندوں سے زِیادہ ہوشیار ہیں۔
  • اور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ ناراستی کی دَولت سے اپنے لِئے دوست پَیدا کرو تاکہ جب وہ جاتی رہے تو یہ تُم کو ہمیشہ کے مسکنوں میں جگہ دیں۔
  • جو تھوڑے میں دِیانت دار ہے وہ بُہت میں بھی دِیانت دار ہے اور جو تھوڑے میں بددِیانت ہے وہ بُہت میں بھی بددِیانت ہے۔
  • پس جب تُم ناراست دَولت میں دِیانت دار نہ ٹھہرے تو حقِیقی دَولت کَون تُمہارے سپُرد کرے گا؟۔
  • اور اگر تُم بیگانہ مال میں دِیانت دار نہ ٹھہرے تو جو تُمہارا اپنا ہے اُسے کَون تُمہیں دے گا؟۔
  • کوئی نَوکر دو مالِکوں کی خِدمت نہیں کر سکتا کیونکہ یا تو ایک سے عداوت رکھّے گا اور دُوسرے سے مُحبّت یا ایک سے مِلا رہے گا اور دُوسرے کو ناچِیز جانے گا ۔ تُم خُدا اور دَولت دونوں کی خِدمت نہیں کر سکتے۔
  • فریسی جو زر دوست تھے اِن سب باتوں کو سُن کر اُسے ٹھٹّھے میں اُڑانے لگے۔
  • اُس نے اُن سے کہا کہ تُم وہ ہو کہ آدمِیوں کے سامنے اپنے آپ کو راست باز ٹھہراتے ہو لیکن خُدا تُمہارے دِلوں کو جانتا ہے کیونکہ جو چِیز آدمِیوں کی نظر میں عالی قدر ہے وہ خُدا کے نزدِیک مکرُوہ ہے۔
  • شرِیعت اور انبِیا یُوحنّا تک رہے ۔ اُس وقت سے خُدا کی بادشاہی کی خُوشخبری دی جاتی ہے اور ہر ایک زور مار کر اُس میں داخِل ہوتا ہے۔
  • لیکن آسمان اور زمِین کا ٹل جانا شرِیعت کے ایک نُقطہ کے مِٹ جانے سے آسان ہے۔
  • جو کوئی اپنی بِیوی کو چھوڑ کر دُوسری سے بیاہ کرے وہ زِنا کرتا ہے اور جو شخص شَوہر کی چھوڑی ہُوئی عَورت سے بیاہ کرے وہ بھی زِنا کرتا ہے۔
  • ایک دَولت مند تھا جو ارغوانی اور مہِین کپڑے پہنتااور ہر روز خُوشی مناتا اور شان و شوکت سے رہتا تھا۔
  • اور لعزر نام ایک غرِیب ناسُوروں سے بھرا ہُؤا اُس کے دروازہ پر ڈالا گیا تھا۔
  • اُسے آرزُو تھی کہ دَولت مند کی میز سے گِرے ہُوئے ٹُکڑوں سے اپنا پیٹ بھرے بلکہ کُتّے بھی آ کر اُس کے ناسُور چاٹتے تھے۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ وہ غرِیب مَرگیا اور فرِشتوں نے اُسے لے جا کر ابرہا م کی گود میں پُہنچا دِیا اور دَولت مند بھی مُؤا اور دفن ہُؤا۔
  • اُس نے عالَمِ اَرواح کے درمِیان عذاب میں مُبتلا ہو کر اپنی آنکھیں اُٹھائِیں اور ابرہا م کو دُور سے دیکھا اور اُس کی گود میں لعزر کو۔
  • اور اُس نے پُکار کر کہا اَے باپ ابرہا م مُجھ پر رحم کر کے لعزر کو بھیج کہ اپنی اُنگلی کا سِرا پانی میں بِھگو کر میری زُبان تر کرے کیونکہ مَیں اِس آگ میں تڑپتا ہُوں۔
  • ابرہا م نے کہا بیٹا! یاد کر کہ تُو اپنی زِندگی میں اپنی اچھّی چِیزیں لے چُکا اور اُسی طرح لعزر بُری چِیزیں لیکن اب وہ یہاں تسلّی پاتا ہے اور تُو تڑپتا ہے۔
  • اور اِن سب باتوں کے سِوا ہمارے تُمہارے درمِیان ایک بڑا گڑھا واقِع ہے ۔ اَیسا کہ جو یہاں سے تُمہاری طرف پار جانا چاہیں نہ جا سکیں اور نہ کوئی اُدھر سے ہماری طرف آ سکے۔
  • اُس نے کہا پس اَے باپ! مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو اُسے میرے باپ کے گھر بھیج۔
  • کیونکہ میرے پانچ بھائی ہیں تاکہ وہ اُن کے سامنے اِن باتوں کی گواہی دے ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ بھی اِس عذاب کی جگہ میں آئیں۔
  • ابرہا م نے اُس سے کہا اُن کے پاس مُوسیٰ اور انبِیا تو ہیں ۔ اُن کی سُنیں۔
  • اُس نے کہا نہیں اَے باپ ابرہا م۔ ہاں اگر کوئی مُردوں میں سے اُن کے پاس جائے تو وہ تَوبہ کریں گے۔
  • اُس نے اُس سے کہا کہ جب وہ مُوسیٰ اور نبِیوں ہی کی نہیں سُنتے تو اگر مُردوں میں سے کوئی جی اُٹھے تو اُس کی بھی نہ مانیں گے۔
  • پِھر اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا یہ نہیں ہو سکتا کہ ٹھوکریں نہ لگیں لیکن اُس پر افسوس ہے جِس کے باعِث سے لگیں!۔
  • اِن چھوٹوں میں سے ایک کو ٹھوکر کِھلانے کی بہ نِسبت اُس شخص کے لِئے یہ بہتر ہوتا کہ چکّی کا پاٹ اُس کے گلے میں لٹکایا جاتا اور وہ سمُندر میں پھینکا جاتا۔
  • خبردار رہو! اگر تیرا بھائی گُناہ کرے تو اُسے ملامت کر ۔ اگر تَوبہ کرے تو اُسے مُعاف کر۔
  • اور اگر وہ ایک دِن میں سات دفعہ تیرا گُناہ کرے اور ساتوں دفعہ تیرے پاس پِھر آ کر کہے کہ تَوبہ کرتا ہُوں تو اُسے مُعاف کر۔
  • اِس پر رسُولوں نے خُداوندسے کہا ہمارے اِیمان کو بڑھا۔
  • خُداوند نے کہا کہ اگر تُم میں رائی کے دانے کے برابر بھی اِیمان ہوتا اور تُم اِس تُوت کے درخت سے کہتے کہ جڑ سے اُکھڑ کر سمُندر میں جا لگ تو تُمہاری مانتا۔
  • مگر تُم میں سے اَیسا کَون ہے جِس کا نَوکر ہل جوتتا یا گلّہ بانی کرتا ہو اَور جب وہ کھیت سے آئے تو اُس سے کہے کہ جلد آ کر کھانا کھانے بَیٹھ؟۔
  • اور یہ نہ کہے کہ میرا کھانا تیّار کر اور جب تک مَیں کھاؤُں پِیُوں کمر باندھ کر میری خِدمت کر ۔ اُس کے بعد تُو خُود کھا پی لینا؟۔
  • کیا وہ اِس لِئے اُس نَوکر کا اِحسان مانے گا کہ اُس نے اُن باتوں کی جِن کا حُکم ہُؤا تعمِیل کی؟۔
  • اِسی طرح تُم بھی جب اُن سب باتوں کی جِن کا تُمہیں حُکم ہُؤا تعمِیل کر چُکو تو کہو کہ ہم نِکمّے نَوکر ہیں ۔ جو ہم پر کرنا فرض تھا وُہی کِیا ہے۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ یروشلِیم کو جاتے ہُوئے وہ سامر یہ اور گلِیل کے بِیچ سے ہو کر جا رہا تھا۔
  • اور ایک گاؤں میں داخِل ہوتے وقت دس کوڑھی اُس کو مِلے۔
  • اُنہوں نے دُور کھڑے ہو کر بُلند آواز سے کہا اَے یِسُو ع ! اَے صاحِب! ہم پر رحم کر۔
  • اُس نے اُنہیں دیکھ کر کہا جاؤ ۔ اپنے تئِیں کاہِنوں کو دِکھاؤ اور اَیسا ہُؤا کہ وہ جاتے جاتے پاک صاف ہو گئے۔
  • پِھر اُن میں سے ایک یہ دیکھ کر کہ مَیں شِفا پا گیا بُلند آواز سے خُدا کی تمجِید کرتا ہُؤا لَوٹا۔
  • اور مُنہ کے بَل یِسُو ع کے پاؤں پر گِر کر اُس کاشُکر کرنے لگا اور وہ سامری تھا۔
  • یِسُو ع نے جواب میں کہا کیا دَسوں پاک صاف نہ ہُوئے؟ پِھر وہ نَو کہاں ہیں؟۔
  • کیا اِس پردیسی کے سِوا اَور نہ نِکلے جو لَوٹ کر خُدا کی تمجِید کرتے؟۔
  • پِھر اُس سے کہا اُٹھ کر چلا جا ۔ تیرے اِیمان نے تُجھے اچھّا کِیا ہے۔
  • جب فریسیوں نے اُس سے پُوچھا کہ خُدا کی بادشاہی کب آئے گی؟ تو اُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ خُدا کی بادشاہی ظاہِری طَور پر نہ آئے گی۔
  • اور لوگ یہ نہ کہیں گے کہ دیکھو یہاں ہے یا وہاں ہے! کیونکہ دیکھو خُدا کی بادشاہی تُمہارے درمِیان ہے۔
  • اُس نے شاگِردوں سے کہا وہ دِن آئیں گے کہ تُم کواِبنِ آدم کے دِنوں میں سے ایک دِن کو دیکھنے کی آرزُو ہو گی اور نہ دیکھو گے۔
  • اور لوگ تُم سے کہیں گے کہ دیکھو وہاں ہے! یا دیکھو یہاں ہے! مگر تُم چلے نہ جانا نہ اُن کے پِیچھے ہو لینا۔
  • کیونکہ جَیسے بِجلی آسمان کی ایک طرف سے کَوند کر دُوسری طرف چمکتی ہے وَیسے ہی اِبنِ آدم اپنے دِن میں ظاہِر ہو گا۔
  • لیکن پہلے ضرُور ہے کہ وہ بُہت دُکھ اُٹھائے اور اِس زمانہ کے لوگ اُسے رَدّ کریں۔
  • اور جَیسا نُوح کے دِنوں میں ہُؤا تھا اُسی طرح اِبنِ آدم کے دِنوں میں بھی ہو گا۔
  • کہ لوگ کھاتے پِیتے تھے اور اُن میں بیاہ شادی ہوتی تھی ۔ اُس دِن تک جب نُوح کشتی میں داخِل ہُؤا اور طُوفان نے آ کر سب کو ہلاک کِیا۔
  • اور جَیسا لُوط کے دِنوں میں ہُؤا تھا کہ لوگ کھاتے پِیتے اور خرِید و فروخت کرتے اور درخت لگاتے اور گھر بناتے تھے۔
  • لیکن جِس دِن لُوط سدُوم سے نِکلا آگ اور گندھک نے آسمان سے بَرس کر سب کو ہلاک کِیا۔
  • اِبنِ آدم کے ظاہِر ہونے کے دِن بھی اَیسا ہی ہو گا۔
  • اُس دِن جو کوٹھے پر ہو اَور اُس کا اسباب گھر میں ہو وہ اُسے لینے کو نہ اُترے اور اِسی طرح جو کھیت میں ہو وہ پِیچھے کو نہ لَوٹے۔
  • لُوط کی بِیوی کو یاد رکھّو۔
  • جو کوئی اپنی جان بچانے کی کوشِش کرے وہ اُسے کھوئے گااور جو کوئی اُسے کھوئے وہ اُس کو زِندہ رکھّے گا۔
  • مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اُس رات دو آدمی ایک چارپائی پر سوتے ہوں گے۔ ایک لے لِیا جائے گا اور دُوسرا چھوڑ دِیا جائے گا۔
  • دو عَورتیں ایک ساتھ چکّی پِیستی ہوں گی ۔ ایک لے لی جائے گی اور دُوسری چھوڑ دی جائے گی۔
  • دو آدمی جو کھیت میں ہوں گے ایک لے لِیا جائے گا اور دُوسرا چھوڑ دِیا جائے گا۔
  • اُنہوں نے جواب میں اُس سے کہا کہ اَے خُداوند ! یہ کہاں ہو گا؟ اُس نے اُن سے کہا جہاں مُردار ہے وہاں گِدھ بھی جمع ہوں گے۔
  • پِھر اُس نے اِس غرض سے کہ ہر وقت دُعا کرتے رہنا اور ہِمّت نہ ہارنا چاہیے اُن سے یہ تمثِیل کہی کہ۔
  • کِسی شہر میں ایک قاضی تھا ۔ نہ وہ خُدا سے ڈرتا نہ آدمی کی کُچھ پروا کرتا تھا۔
  • اور اُسی شہر میں ایک بیوہ تھی جو اُس کے پاس آ کر یہ کہا کرتی تھی کہ میرا اِنصاف کر کے مُجھے مُدّعی سے بچا۔
  • اُس نے کُچھ عرصہ تک تو نہ چاہا لیکن آخِر اُس نے اپنے جی میں کہا کہ گو مَیں نہ خُدا سے ڈرتا اور نہ آدمِیوں کی کُچھ پروا کرتا ہُوں۔
  • تَو بھی اِس لِئے کہ یہ بیوہ مُجھے ستاتی ہے مَیں اِس کااِنصاف کرُوں گا ۔ اَیسا نہ ہو کہ یہ بار بار آ کر آخِر کو میرا ناک میں دَم کرے۔
  • خُداوند نے کہا سُنو! یہ بے اِنصاف قاضی کیا کہتا ہے۔
  • پس کیا خُدا اپنے برگُزِیدوں کا اِنصاف نہ کرے گا جو رات دِن اُس سے فریاد کرتے ہیں؟ اور کیا وہ اُن کے بارے میں دیر کرے گا؟۔
  • مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ وہ جلد اُن کا اِنصاف کرے گا۔ تَو بھی جب اِبنِ آدم آئے گا تو کیا زمِین پر اِیمان پائے گا؟۔
  • پِھر اُس نے بعض لوگوں سے جو اپنے پر بھروسا رکھتے تھے کہ ہم راستباز ہیں اور باقی آدمِیوں کو ناچِیز جانتے تھے یہ تمثِیل کہی۔
  • کہ دو شخص ہَیکل میں دُعا کرنے گئے ۔ ایک فریسی ۔ دُوسرا محصُول لینے والا۔
  • فریسی کھڑا ہو کر اپنے جی میں یُوں دُعا کرنے لگا کہ اَے خُدا! مَیں تیرا شُکر کرتا ہُوں کہ باقی آدمِیوں کی طرح ظالِم بے اِنصاف زِناکار یا اِس محصُول لینے والے کی مانِند نہیں ہُوں۔
  • مَیں ہفتہ میں دو بار روزہ رکھتا اور اپنی ساری آمدنی پر دَہ یکی دیتا ہُوں۔
  • لیکن محصُول لینے والے نے دُور کھڑے ہو کر اِتنا بھی نہ چاہا کہ آسمان کی طرف آنکھ اُٹھائے بلکہ چھاتی پِیٹ پِیٹ کر کہا اَے خُدا! مُجھ گُنہگارپر رحم کر۔
  • مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ یہ شخص دُوسرے کی نِسبت راست باز ٹھہر کر اپنے گھر گیا کیونکہ جو کوئی اپنے آپ کو بڑا بنائے گا وہ چھوٹا کِیا جائے گا اور جو اپنے آپ کو چھوٹا بنائے گا وہ بڑا کِیا جائے گا۔
  • پِھر لوگ اپنے چھوٹے بچّوں کو بھی اُس کے پاس لانے لگے تاکہ وہ اُن کو چُھوئے اور شاگِردوں نے دیکھ کر اُن کو جِھڑکا۔
  • مگر یِسُو ع نے بچّوں کو اپنے پاس بُلایا اور کہا کہ بچّوں کو میرے پاس آنے دو اور اُنہیں منع نہ کرو کیونکہ خُدا کی بادشاہی اَیسوں ہی کی ہے۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو کوئی خُدا کی بادشاہی کو بچّے کی طرح قبُول نہ کرے وہ اُس میں ہرگِز داخِل نہ ہو گا۔
  • پِھر کِسی سردار نے اُس سے یہ سوال کِیا کہ اَے نیک اُستاد! مَیں کیا کرُوں تاکہ ہمیشہ کی زِندگی کا وارِث بنُوں؟۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو مُجھے کیوں نیک کہتا ہے؟ کوئی نیک نہیں مگر ایک یعنی خُدا۔
  • تُو حُکموں کو تو جانتا ہے ۔ زِنا نہ کر ۔ خُون نہ کر ۔ چوری نہ کر ۔ جُھوٹی گواہی نہ دے ۔ اپنے باپ کی اور ماں کی عِزّت کر۔
  • اُس نے کہا مَیں نے لڑکپن سے اِن سب پر عمل کِیا ہے۔
  • یِسُو ع نے یہ سُن کر اُس سے کہا ابھی تک تُجھ میں ایک بات کی کمی ہے ۔ اپنا سب کُچھ بیچ کر غرِیبوں کو بانٹ دے ۔ تُجھے آسمان پر خزانہ مِلے گا اور آ کر میرے پِیچھے ہو لے۔
  • یہ سُن کر وہ بُہت غمگِین ہُؤا کیونکہ بڑا دَولت مند تھا۔
  • یِسُو ع نے اُس کو دیکھ کر کہا کہ دَولت مندوں کا خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہونا کَیسا مُشکل ہے!۔
  • کیونکہ اُونٹ کا سُوئی کے ناکے میں سے نِکل جانا اِس سے آسان ہے کہ دَولت مند خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہو۔
  • سُننے والوں نے کہا تو پِھر کَون نجات پا سکتا ہے؟۔
  • اُس نے کہا جو اِنسان سے نہیں ہو سکتا وہ خُدا سے ہو سکتا ہے۔
  • پطر س نے کہا دیکھ ہم تو اپنا گھر بار چھوڑ کر تیرے پِیچھے ہو لِئے ہیں۔
  • اُس نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اَیسا کوئی نہیں جِس نے گھر یا بِیوی یا بھائِیوں یا ماں باپ یا بچّوں کو خُدا کی بادشاہی کی خاطِر چھوڑ دِیا ہو۔
  • اور اِس زمانہ میں کئی گُنا زِیادہ نہ پائے اور آنے والے عالَم میں ہمیشہ کی زِندگی۔
  • پِھر اُس نے اُن بارہ کو ساتھ لے کر اُن سے کہا کہ دیکھو ہم یروشلِیم کو جاتے ہیں اور جِتنی باتیں نبِیوں کی معرفت لِکھی گئی ہیں اِبنِ آدم کے حق میں پُوری ہوں گی۔
  • کیونکہ وہ غیر قَوم والوں کے حوالہ کِیا جائے گااور لوگ اُس کو ٹھٹّھوں میں اُڑائیں گے اور بے عِزّت کریں گے اور اُس پر تُھوکیں گے۔
  • اور اُس کو کوڑے ماریں گے اور قتل کریں گے اور وہ تِیسرے دِن جی اُٹھے گا۔
  • لیکن اُنہوں نے اِن میں سے کوئی بات نہ سمجھی اور یہ قَول اُن پر پوشِیدہ رہا اور اِن باتوں کا مطلب اُن کی سمجھ میں نہ آیا۔
  • جب وہ چلتے چلتے یریحُو کے نزدِیک پہنچا تو اَیسا ہُؤا کہ ایک اندھا راہ کے کنارے بَیٹھا ہُؤا بِھیک مانگ رہا تھا۔
  • وہ بِھیڑ کے جانے کی آواز سُن کر پُوچھنے لگا کہ یہ کیا ہو رہا ہے؟۔
  • اُنہوں نے اُسے خبر دی کہ یِسُو ع ناصری جا رہا ہے۔
  • اُس نے چِلاّ کر کہا اَے یِسُو ع اِبنِ داؤُد مُجھ پر رحم کر۔
  • جو آگے جاتے تھے وہ اُس کو ڈانٹنے لگے کہ چُپ رہے مگر وہ اَور بھی چِلاّیا کہ اَے اِبنِ داؤُد مُجھ پر رحم کر۔
  • یِسُو ع نے کھڑے ہو کر حُکم دِیا کہ اُس کو میرے پاس لاؤ ۔ جب وہ نزدِیک آیا تو اُس نے اُس سے یہ پُوچھا۔
  • تُو کیا چاہتا ہے کہ مَیں تیرے لِئے کرُوں؟ اُس نے کہا اَے خُداوند یہ کہ مَیں بِینا ہو جاؤں۔
  • یِسُوع نے اُس سے کہا بِینا ہو جا ۔ تیرے اِیمان نے تُجھے اچّھا کِیا۔
  • وہ اُسی دَم بِینا ہو گیا اور خُدا کی تمجِید کرتا ہُؤا اُس کے پِیچھے ہو لِیا اور سب لوگوں نے دیکھ کر خُدا کی حَمد کی۔
  • وہ یریحُو میں داخِل ہو کر جا رہا تھا۔
  • اور دیکھو زکّا ئی نام ایک آدمی تھا جو محصُول لینے والوں کا سردار اور دَولت مند تھا۔
  • وہ یِسُو ع کو دیکھنے کی کوشِش کرتا تھا کہ کَون سا ہے لیکن بِھیڑ کے سبب سے دیکھ نہ سکتا تھا ۔ اِس لِئے کہ اُس کا قَد چھوٹا تھا۔
  • پس اُسے دیکھنے کے لِئے آگے دَوڑ کر ایک گُولر کے پیڑ پر چڑھ گیا کیونکہ وہ اُسی راہ سے جانے کو تھا۔
  • جب یِسُو ع اُس جگہ پُہنچا تو اُوپر نِگاہ کر کے اُس سے کہا اَے زکّا ئی جلد اُتر آ کیونکہ آج مُجھے تیرے گھر رہنا ضرُور ہے۔
  • وہ جلد اُتر کر اُس کو خُوشی سے اپنے گھر لے گیا۔
  • جب لوگوں نے یہ دیکھا تو سب بُڑبُڑا کر کہنے لگے کہ وہ تو ایک گُنہگار شخص کے ہاں جا اُترا۔
  • اور زکّا ئی نے کھڑے ہو کر خُداوند سے کہا اَے خُداوند دیکھ مَیں اپنا آدھا مال غرِیبوں کو دیتا ہُوں اور اگر کِسی کا کُچھ ناحق لے لِیا ہے تو اُس کو چَوگُنا ادا کرتا ہُوں۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا آج اِس گھر میں نجات آئی ہے ۔ اِس لِئے کہ یہ بھی ابرہا م کا بیٹا ہے۔
  • کیونکہ اِبنِ آدم کھوئے ہُوؤں کو ڈُھونڈنے اور نجات دینے آیا ہے۔
  • جب وہ اِن باتوں کو سُن رہے تھے تو اُس نے ایک تمثِیل بھی کہی ۔ اِس لِئے کہ یروشلِیم کے نزدِیک تھا اور وہ گُمان کرتے تھے کہ خُدا کی بادشاہی ابھی ظاہِر ہُؤا چاہتی ہے۔
  • پس اُس نے کہا کہ ایک امِیر دُور دراز مُلک کو چلا تاکہ بادشاہی حاصِل کر کے پِھر آئے۔
  • اُس نے اپنے نَوکروں میں سے دس کو بُلا کر اُنہیں دَس اشرفیاں دِیں اور اُن سے کہا کہ میرے واپس آنے تک لین دین کرنا۔
  • لیکن اُس کے شہر کے آدمی اُس سے عداوت رکھتے تھے اور اُس کے پِیچھے ایلچِیوں کی زُبانی کہلا بھیجا کہ ہم نہیں چاہتے کہ یہ ہم پر بادشاہی کرے۔
  • جب وہ بادشاہی حاصِل کر کے پِھر آیا تو اَیسا ہُؤا کہ اُن نَوکروں کو بُلا بھیجا جِن کو روپیہ دِیا تھا ۔ تاکہ معلُوم کرے کہ اُنہوں نے لین دین سے کیا کیا کمایا۔
  • پہلے نے حاضِر ہو کر کہا اَے خُداوندتیری اشرفی سے دس اشرفیاں پَیدا ہُوئِیں۔
  • اُس نے اُس سے کہا اَے اچھّے نَوکر شاباش! اِس لِئے کہ تُو نِہایت تھوڑے میں دِیانت دار نِکلا اب تو دَس شہروں پر اِختیار رکھ۔
  • دُوسرے نے آ کر کہا اَے خُداوند تیری اشرفی سے پانچ اشرفیاں پَیدا ہُوئِیں۔
  • اُس نے اُس سے بھی کہا کہ تُو بھی پانچ شہروں کا حاکِم ہو۔
  • تِیسرے نے آ کر کہا اَے خُداوند دیکھ تیری اشرفی یہ ہے جِس کو مَیں نے رُومال میں باندھ رکھّا۔
  • کیونکہ مَیں تُجھ سے ڈرتا تھا ۔ اِس لِئے کہ تُو سخت آدمی ہے ۔ جو تُو نے نہیں رکھّااُسے اُٹھا لیتا ہے اور جو تُو نے نہیں بویا اُسے کاٹتا ہے۔
  • اُس نے اُس سے کہا اَے شرِیر نَوکر مَیں تُجھ کو تیرے ہی مُنہ سے مُلزم ٹھہراتا ہُوں ۔ تُو مُجھے جانتا تھاکہ سخت آدمی ہُوں اور جو مَیں نے نہیں رکھّااُسے اُٹھا لیتا اور جو نہیں بویا اُسے کاٹتا ہُوں۔
  • پِھر تُو نے میرا روپیہ ساہُوکار کے ہاں کیوں نہ رکھ دِیا کہ مَیں آ کر اُسے سُود سمیت لے لیتا؟۔
  • اور اُس نے اُن سے کہا جو پاس کھڑے تھے کہ وہ اشرفی اُس سے لے لو اور دَس اشرفی والے کو دے دو۔
  • (اُنہوں نے اُس سے کہا اَے خُداوند اُس کے پاس دَس اشرفیاں تو ہیں)۔
  • مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جِس کے پاس ہے اُس کو دِیا جائے گا اور جِس کے پاس نہیں اُس سے وہ بھی لے لِیا جائے گا جو اُس کے پاس ہے۔
  • مگر میرے اُن دُشمنوں کو جِنہوں نے نہ چاہا تھا کہ مَیں اُن پر بادشاہی کرُوں یہاں لا کر میرے سامنے قتل کرو۔
  • یہ باتیں کہہ کر وہ یروشلِیم کی طرف اُن کے آگے آگے چلا۔
  • جب وہ اُس پہاڑ پر جو زَیتُو ن کا کہلاتا ہے بَیت فگے اور بَیت عَنِیا ہ کے نزدِیک پُہنچا تو اَیسا ہُؤا کہ اُس نے شاگِردوں میں سے دو کو یہ کہہ کر بھیجا۔
  • کہ سامنے کے گاؤں میں جاؤ اور اُس میں داخِل ہوتے ہی ایک گدھی کا بچہّ بندھا ہُؤا مِلے گا جِس پر کبھی کوئی آدمی سوار نہیں ہُؤا ۔ اُسے کھول لاؤ۔
  • اور اگر کوئی تُم سے پُوچھے کہ کیوں کھولتے ہو؟ تو یُوں کہہ دینا کہ خُداوند کو اِس کی ضرُورت ہے۔
  • پس جو بھیجے گئے تھے اُنہوں نے جا کر جَیسا اُس نے اُن سے کہا تھا وَیسا ہی پایا۔
  • جب گدھی کے بچّہ کو کھول رہے تھے تو اُس کے مالِکوں نے اُن سے کہا کہ اِس بچّہ کو کیوں کھولتے ہو؟۔
  • اُنہوں نے کہا کہ خُداوندکو اِس کی ضرُورت ہے۔
  • وہ اُس کو یِسُو ع کے پاس لے آئے اور اپنے کپڑے اُس بچّہ پر ڈال کر یِسُو ع کو سوار کِیا۔
  • جب جا رہا تھا تو وہ اپنے کپڑے راہ میں بِچھاتے جاتے تھے۔
  • اور جب وہ شہر کے نزدِیک زَیتُو ن کے پہاڑ کے اُتار پر پُہنچا تو شاگِردوں کی ساری جماعت اُن سب مُعجِزوں کے سبب سے جو اُنہوں نے دیکھے تھے خُوش ہو کر بُلند آواز سے خُدا کی حمد کرنے لگی۔
  • کہ مُبارک ہے وہ بادشاہ جو خُداوند کے نام سے آتا ہے ۔ آسمان پر صُلح اور عالَمِ بالا پر جلال !۔
  • بِھیڑ میں سے بعض فریسیوں نے اُس سے کہا اَے اُستاد! اپنے شاگِردوں کو ڈانٹ دے۔
  • اُس نے جواب میں کہا مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اگر یہ چُپ رہیں تو پتّھر چِلاّ اُٹھیں گے۔
  • جب نزدِیک آ کر شہر کو دیکھا تو اُس پر رویا اور کہا۔
  • کاش کہ تُو اپنے اِسی دِن میں سلامتی کی باتیں جانتا! مگر اب وہ تیری آنکھوں سے چُھپ گئی ہیں۔
  • کیونکہ وہ دِن تُجھ پر آئیں گے کہ تیرے دُشمن تیرے گِرد مورچہ باندھ کر تُجھے گھیر لیں گے اور ہر طرف سے تنگ کریں گے۔
  • اور تُجھ کو اور تیرے بچّوں کو جو تُجھ میں ہیں زمِین پر دے پٹکیں گے اور تُجھ میں کِسی پتّھر پر پتّھر باقی نہ چھوڑیں گے اِس لِئے کہ تُو نے اُس وقت کو نہ پہچانا جب تُجھ پر نِگاہ کی گئی۔
  • پِھر وہ ہَیکل میں جا کر بیچنے والوں کو نِکالنے لگا۔
  • اور اُن سے کہا لِکھا ہے کہ میرا گھر دُعا کا گھر ہو گا مگر تُم نے اُس کو ڈاکُوؤں کی کھوہ بنا دِیا۔
  • اور وہ ہر روز ہَیکل میں تعلِیم دیتا تھا مگر سردار کاہِن اور فقِیہہ اور قَوم کے رئِیس اُس کے ہلاک کرنے کی کوشِش میں تھے۔
  • لیکن کوئی تدبِیر نہ نِکال سکے کہ یہ کِس طرح کریں کیونکہ سب لوگ بڑے شَوق سے اُس کی سُنتے تھے۔
  • اُن دِنوں میں ایک روز اَیسا ہُؤا کہ جب وہ ہَیکل میں لوگوں کو تعلِیم اور خُوشخبری دے رہا تھا تو سردار کاہِن اور فقِیہہ بزُرگوں کے ساتھ اُس کے پاس آ کھڑے ہُوئے۔
  • اور کہنے لگے کہ ہمیں بتا ۔ تُو اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہے یا کَون ہے جِس نے تُجھ کو یہ اِختیار دِیا ہے؟۔
  • اُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ مَیں بھی تُم سے ایک بات پُوچھتا ہُوں ۔ مُجھے بتاؤ۔
  • یُوحنّا کا بپتِسمہ آسمان کی طرف سے تھا یا اِنسان کی طرف سے؟۔
  • اُنہوں نے آپس میں کہا کہ اگر ہم کہیں آسمان کی طرف سے تو وہ کہے گا تُم نے کیوں اُس کا یقِین نہ کِیا؟۔
  • اور اگر کہیں کہ اِنسان کی طرف سے تو سب لوگ ہم کو سنگسار کریں گے کیونکہ اُنہیں یقِین ہے کہ یو حنا نبی تھا۔
  • پس اُنہوں نے جواب دِیا ہم نہیں جانتے کہ کِس کی طرف سے تھا۔
  • یِسُوع نے اُن سے کہا مَیں بھی تُمہیں نہیں بتاتا کہ اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہُوں۔
  • پِھر اُس نے لوگوں سے یہ تمثِیل کہنی شرُوع کی کہ ایک شخص نے تاکِستان لگا کر باغبانوں کو ٹھیکے پر دِیا اور ایک بڑی مُدّت کے لِئے پردیس چلا گیا۔
  • اور پَھل کے مَوسم پر اُس نے ایک نَوکر باغبانوں کے پاس بھیجا تاکہ وہ تاکِستان کے پَھل کا حِصّہ اُسے دیں لیکن باغبانوں نے اُس کو پِیٹ کر خالی ہاتھ لَوٹا دِیا۔
  • پِھر اُس نے ایک اَور نَوکر بھیجا۔ اُنہوں نے اُس کو بھی پِیٹ کر اور بے عِزّت کر کے خالی ہاتھ لَوٹا دِیا۔
  • پِھر اُس نے تِیسرا بھیجا ۔ اُنہوں نے اُس کو بھی زخمی کر کے نِکال دِیا۔
  • اِس پر تاکِستان کے مالِک نے کہا کہ کیا کرُوں؟ مَیں اپنے پیارے بیٹے کو بھیجُوں گا ۔ شاید اُس کا لِحاظ کریں۔
  • جب باغبانوں نے اُسے دیکھا تو آپس میں صلاح کر کے کہا یِہی وارِث ہے ۔ اِسے قتل کریں کہ مِیراث ہماری ہو جائے۔
  • پس اُس کو تاکِستان سے باہر نِکال کر قتل کِیا ۔ اب تاکِستان کا مالِک اُن کے ساتھ کیا کرے گا؟۔
  • وہ آ کر اُن باغبانوں کو ہلاک کرے گا اور تاکِستان اَوروں کو دے دے گا اُنہوں نے یہ سُن کر کہا خُدا نہ کرے۔
  • اُس نے اُن کی طرف دیکھ کر کہا ۔ پِھر یہ کیا لِکھا ہے کہ جِس پتّھر کو مِعماروں نے رَدّ کِیا وُہی کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گیا؟۔
  • جو کوئی اُس پتّھر پر گِرے گا اُس کے ٹُکڑے ٹُکڑے ہو جائیں گے لیکن جِس پر وہ گِرے گا اُسے پِیس ڈالے گا۔
  • اُسی گھڑی فقِیہوں اور سردار کاہِنوں نے اُسے پکڑنے کی کوشِش کی مگر لوگوں سے ڈرے کیونکہ وہ سمجھ گئے تھے کہ اُس نے یہ تمثِیل ہم پر کہی۔
  • اور وہ اُس کی تاک میں لگے اور جاسُوس بھیجے کہ راست باز بن کر اُس کی کوئی بات پکڑیں تاکہ اُس کو حاکِم کے قبضہ اور اِختیار میں دے دیں۔
  • اُنہوں نے اُس سے یہ سوال کِیا کہ اَے اُستاد ہم جانتے ہیں کہ تیرا کلام اور تعلِیم درُست ہے اور تُو کِسی کی طرف داری نہیں کرتا بلکہ سچّائی سے خُدا کی راہ کی تعلِیم دیتا ہے۔
  • ہمیں قَیصر کو خراج دینا روا ہے یا نہیں؟۔
  • اُس نے اُن کی مَکّاری معلُوم کر کے اُن سے کہا۔
  • ایک دِینار مُجھے دِکھاؤ ۔ اُس پر کِس کی صُورت اور نام ہے؟ اُنہوں نے کہا قَیصر کا۔
  • اُس نے اُن سے کہا پس جو قَیصر کا ہے قَیصر کو اور جو خُدا کا ہے خُدا کو ادا کرو۔
  • وہ لوگوں کے سامنے اُس قَول کو پکڑ نہ سکے بلکہ اُس کے جواب سے تعجُّب کر کے چُپ ہو رہے۔
  • پِھر صدُوقی جو کہتے ہیں کہ قِیامت نہیںہوگی اُن میں سے بعض نے اُس کے پاس آ کر یہ سوال کِیا کہ۔
  • اَے اُستاد مُوسیٰ نے ہمارے لِئے لِکھا ہے کہ اگر کِسی کا بیاہا ہُؤا بھائی بے اَولاد مَر جائے تو اُس کابھائی اُس کی بِیوی کو کر لے اور اپنے بھائی کے لِئے نسل پَیدا کرے۔
  • چُنانچہ سات بھائی تھے ۔ پہلے نے بِیوی کی اور بے اَولاد مَر گیا۔
  • پِھر دُوسرے نے اُسے لِیا اور تِیسرے نے بھی۔
  • اِسی طرح ساتوں بے اَولاد مَر گئے۔
  • آخِر کو وہ عَورت بھی مَر گئی۔
  • پس قِیامت میں وہ عَورت اُن میں سے کِس کی بِیوی ہو گی؟ کیونکہ وہ ساتوں کی بِیوی بنی تھی۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا کہ اِس جہان کے فرزندوں میں تو بیاہ شادی ہوتی ہے۔
  • لیکن جو لوگ اِس لائِق ٹھہریں گے کہ اُس جہان کو حاصِل کریں اور مُردوں میں سے جی اُٹھیں اُن میں بیاہ شادی نہ ہو گی۔
  • کیونکہ وہ پِھر مَرنے کے بھی نہیں اِس لِئے کہ فرِشتوں کے برابر ہوں گے اور قِیامت کے فرزند ہو کر خُدا کے بھی فرزند ہوں گے۔
  • لیکن اِس بات کو کہ مُردے جی اُٹھتے ہیں مُوسیٰ نے بھی جھاڑی کے ذِکر میں ظاہِر کِیا ہے ۔ چُنانچہ وہ خُداوندکو ابرہا م کا خُدا اور اِضحا ق کا خُدا اور یعقُو ب کا خُدا کہتا ہے۔
  • لیکن خُدا مُردوں کا خُدا نہیں بلکہ زِندوں کا ہے کیونکہ اُس کے نزدِیک سب زِندہ ہیں۔
  • تب بعض فقِیہوں نے جواب میں اُس سے کہا کہ اَے اُستاد تُو نے خُوب فرمایا۔
  • کیونکہ اُن کواُس سے پِھر کوئی سوال کرنے کی جُرأت نہ ہُوئی۔
  • پِھر اُس نے اُن سے کہا مسِیح کو کِس طرح داؤُد کا بیٹا کہتے ہیں؟۔
  • داؤُد تو زبُور میں آپ کہتا ہے کہ خُداوند نے میرے خُداوند سے کہا میری د ہنی طرف بَیٹھ۔
  • جب تک مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں تلے کی چَوکی نہ کر دُوں۔
  • پس داؤُد تو اُسے خُداوند کہتا ہے پِھر وہ اُس کا بیٹا کیوں کر ٹھہرا؟۔
  • جب سب لوگ سُن رہے تھے تو اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا۔
  • کہ فقِیہوں سے خبردار رہنا جو لمبے لمبے جامے پہن کر پِھرنے کا شَوق رکھتے ہیں اور بازاروں میں سلام اور عِبادت خانوں میں اعلیٰ درجہ کی کُرسِیاں اور ضِیافتوں میں صدر نشِینی پسند کرتے ہیں۔
  • وہ بیواؤں کے گھروں کو دبا بَیٹھتے ہیں اور دِکھاوے کے لِئے نماز کو طُول دیتے ہیں ۔ اِنہیں زِیادہ سزا ہو گی۔
  • پِھر اُس نے آنکھ اُٹھا کر اُن دَولت مندوں کو دیکھا جو اپنی نذروں کے رُوپَے ہَیکل کے خزانہ میں ڈال رہے تھے۔
  • اور ایک کنگال بیوہ کو بھی اُس میں دو دَمڑیاں ڈالتے دیکھا۔
  • اِس پر اُس نے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اِس کنگال بیوہ نے سب سے زِیادہ ڈالا۔
  • کیونکہ اُن سب نے تو اپنے مال کی بُہتات سے نذر کا چندہ ڈالا مگر اِس نے اپنی ناداری کی حالت میں جِتنی روزی اُس کے پاس تھی سب ڈال دی۔
  • اور جب بعض لوگ ہَیکل کی بابت کہہ رہے تھے کہ وہ نفِیس پتّھروں اور نذر کی ہُوئی چِیزوں سے آراستہ ہے تو اُس نے کہا۔
  • وہ دِن آئیں گے کہ اِن چِیزوں میں سے جو تُم دیکھتے ہو یہاں کِسی پتّھر پر پتّھر باقی نہ رہے گا جو گِرایا نہ جائے۔
  • اُنہوں نے اُس سے پُوچھا کہ اَے اُستاد! پِھر یہ باتیں کب ہوں گی؟ اور جب وہ ہونے کو ہوں اُس وقت کا کیا نِشان ہے؟۔
  • اُس نے کہا خبردار! گُمراہ نہ ہونا کیونکہ بُہتیرے میرے نام سے آئیں گے اور کہیں گے کہ وہ مَیں ہی ہُوں اور یہ بھی کہ وقت نزدِیک آ پُہنچا ہے ۔ تُم اُن کے پِیچھے نہ چلے جانا۔
  • اور جب لڑائِیوں اور فسادوں کی افواہیں سُنو تو گھبرا نہ جانا کیونکہ اُن کاپہلے وَاقِع ہونا ضرُور ہے لیکن اُس وقت فوراً خاتِمہ نہ ہو گا۔
  • پِھر اُس نے اُن سے کہا کہ قَوم پر قَوم اور سلطنت پر سلطنت چڑھائی کرے گی۔
  • اور بڑے بڑے بَھونچال آئیں گے اور جابجا کال اور مری پڑے گی اور آسمان پر بڑی بڑی دہشت ناک باتیں اور نِشانِیاں ظاہِر ہوں گی۔
  • لیکن اِن سب باتوں سے پہلے وہ میرے نام کے سبب سے تُمہیں پکڑیں گے اور ستائیں گے اور عِبادت خانوں کی عدالت کے حوالہ کریں گے اور قَیدخانوں میں ڈلوائیں گے اور بادشاہوں اور حاکِموں کے سامنے حاضِر کریں گے۔
  • اور یہ تُمہارا گواہی دینے کا مَوقع ہو گا۔
  • پس اپنے دِل میں ٹھان رکھّو کہ ہم پہلے سے فِکر نہ کریں گے کہ کیا جواب دیں۔
  • کیونکہ مَیں تُمہیں اَیسی زُبان اور حِکمت دُوں گا کہ تُمہارے کِسی مُخالِف کو سامنا کرنے یا خِلاف کہنے کا مقدُور نہ ہو گا۔
  • اور تُمہیں ماں باپ اور بھائی اور رِشتہ دار اور دوست بھی پکڑوائیں گے بلکہ وہ تُم میں سے بعض کو مَروا ڈالیں گے۔
  • اور میرے نام کے سبب سے سب لوگ تُم سے عداوت رکھّیں گے۔
  • لیکن تُمہارے سَر کا ایک بال بھی بِیکا نہ ہو گا۔
  • اپنے صبر سے تُم اپنی جانیں بچائے رکھّو گے۔
  • پِھرجب تُم یرُوشلِیم کو فَوجوں سے گِھرا ہُؤا دیکھو تو جان لینا کہ اُس کا اُجڑ جانا نزدِیک ہے۔
  • اُس وقت جو یہُودیہ میں ہوں پہاڑوں پر بھاگ جائیں اور جو یروشلِیم کے اندر ہوں باہر نِکل جائیں اور جو دیہات میں ہوں شہر میں نہ جائیں۔
  • کیونکہ یہ اِنتِقام کے دِن ہوں گے جِن میں سب باتیں جو لِکھّی ہیں پُوری ہو جائیں گی۔
  • اُن پر افسوس ہے جو اُن دِنوں میں حامِلہ ہوں اور جو دُودھ پِلاتی ہوں! کیونکہ مُلک میں بڑی مُصیِبت اور اِس قَوم پر غضب ہو گا۔
  • اور وہ تلوار کا لُقمہ ہو جائیں گے اور اسِیر ہو کر سب قَوموں میں پُہنچائے جائیں گے اور جب تک غَیر قَوموں کی مِیعاد پُوری نہ ہو یروشلِیم غَیر قَوموں سے پامال ہوتارہے گا۔
  • اور سُورج اور چاند اور سِتاروں میں نِشان ظاہِر ہوں گے اور زمِین پر قَوموں کو تکلِیف ہو گی کیونکہ وہ سمُندر اور اُس کی لہروں کے شور سے گھبرا جائیں گی۔
  • اور ڈر کے مارے اور زمِین پر آنے والی بلاؤں کی راہ دیکھتے دیکھتے لوگوں کی جان میں جان نہ رہے گی ۔ اِس لِئے کہ آسمان کی قُوّتیں ہِلائی جائیں گی۔
  • اُس وقت لوگ اِبنِ آدم کو قُدرت اور بڑے جلال کے ساتھ بادِل میں آتے دیکھیں گے۔
  • اور جب یہ باتیں ہونے لگیں تو سِیدھے ہو کر سر اُوپر اُٹھانا اِس لِئے کہ تُمہاری مَخلصی نزدِیک ہو گی۔
  • اور اُس نے اُن سے ایک تمثِیل کہی کہ انجِیر کے درخت اور سب درختوں کو دیکھو۔
  • جُونہی اُن میں کونپلیں نِکلتی ہیں تُم دیکھ کر آپ ہی جان لیتے ہو کہ اب گرمی نزدِیک ہے۔
  • اِسی طرح جب تُم اِن باتوں کو ہوتے دیکھو تو جان لو کہ خُدا کی بادشاہی نزدِیک ہے۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک یہ سب باتیں نہ ہو لِیں یہ نسل ہرگِز تمام نہ ہو گی۔
  • آسمان اور زمِین ٹل جائیں گے لیکن میری باتیں ہرگِز نہ ٹلیں گی۔
  • پس خبردار رہو ۔ اَیسا نہ ہو کہ تُمہارے دِل خُمار اور نشہ بازی اور اِس زِندگی کی فِکروں سے سُست ہو جائیں اور وہ دِن تُم پر پھندے کی طرح ناگہاں آ پڑے۔
  • کیونکہ جِتنے لوگ تمام رُویِ زمِین پر مَوجُود ہوں گے اُن سب پر وہ اِسی طرح آ پڑے گا۔
  • پس ہر وقت جاگتے اور دُعا کرتے رہو تاکہ تُم کو اِن سب ہونے والی باتوں سے بچنے اور اِبنِ آدم کے حضُور کھڑے ہونے کا مقدُور ہو۔
  • اور وہ ہر روز ہَیکل میں تعلِیم دیتا تھا اور رات کو باہر جا کر اُس پہاڑ پر رہا کرتا تھا جو زَیتُو ن کا کہلاتا ہے۔
  • اور صُبح سویرے سب لوگ اُس کی باتیں سُننے کو ہَیکل میں اُس کے پاس آیا کرتے تھے۔
  • اور عِیدِ فطِیر جِس کو عِیدِ فَسح کہتے ہیں نزدِیک تھی۔
  • اور سردار کاہِن اور فقِیہہ موقع ڈُھونڈ رہے تھے کہ اُسے کِس طرح مار ڈالیں کیونکہ لوگوں سے ڈرتے تھے۔
  • اور شَیطان یہُودا ہ میں سمایا جو اِسکریوتی کہلاتا اور اُن بارہ میں شُمار کِیا جاتا تھا۔
  • اُس نے جا کر سردار کاہِنوں اور سِپاہیوں کے سرداروں سے مشورَہ کِیا کہ اُس کو کِس طرح اُن کے حوالہ کرے۔
  • وہ خُوش ہُوئے اور اُسے رُوپَے دینے کا اِقرار کِیا۔
  • اُس نے مان لِیا اور مَوقع ڈُھونڈنے لگا کہ اُسے بغَیر ہنگامہ اُن کے حوالہ کر دے۔
  • اور عِیدِ فطِیر کا دِن آیا جِس میں فَسح ذبح کرنا فرض تھا۔
  • اور یِسُو ع نے پطر س اور یُوحنّا کو یہ کہہ کر بھیجا کہ جا کر ہمارے کھانے کے لِئے فَسح تیّار کرو۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا تُو کہاں چاہتا ہے کہ ہم تیّار کریں؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا دیکھو شہر میں داخِل ہوتے ہی تُمہیں ایک آدمی پانی کا گھڑا لِئے ہُوئے مِلے گا ۔ جِس گھر میں وہ جائے اُس کے پِیچھے چلے جانا۔
  • اور گھر کے مالِک سے کہنا کہ اُستاد تُجھ سے کہتا ہے وہ مہمان خانہ کہاں ہے جِس میں مَیں اپنے شاگِردوں کے ساتھ فَسح کھاؤں؟۔
  • وہ تُمہیں ایک بڑا بالاخانہ آراستہ کِیا ہُؤا دِکھائے گا ۔ وہِیں تیّاری کرنا۔
  • اُنہوں نے جا کر جَیسا اُس نے اُن سے کہا تھا وَیسا ہی پایا اور فَسح تیّار کِیا۔
  • جب وقت ہو گیا تو وہ کھانا کھانے بَیٹھا اور رسُول اُس کے ساتھ بَیٹھے۔
  • اُس نے اُن سے کہا مُجھے بڑی آرزُو تھی کہ دُکھ سہنے سے پہلے یہ فَسح تُمہارے ساتھ کھاؤُں۔
  • کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اُسے کبھی نہ کھاؤُں گا جب تک وہ خُدا کی بادشاہی میں پُورا نہ ہو۔
  • پِھر اُس نے پِیالہ لے کر شُکر کِیا اور کہا کہ اِس کو لے کر آپس میں بانٹ لو۔
  • کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ انگُور کا شِیرہ اب سے کبھی نہ پِیُوں گا جب تک خُدا کی بادشاہی نہ آ لے۔
  • پِھر اُس نے روٹی لی اور شُکر کر کے توڑی اور یہ کہہ کر اُن کو دی کہ یہ میرا بدن ہے جو تُمہارے واسطے دِیا جاتا ہے ۔ میری یادگاری کے لِئے یہی کِیا کرو۔
  • اور اِسی طرح کھانے کے بعد پِیالہ یہ کہہ کر دِیا کہ یہ پِیالہ میرے اُس خُون میں نیا عہد ہے جو تُمہارے واسطے بہایا جاتا ہے۔
  • مگر دیکھو میرے پکڑوانے والے کا ہاتھ میرے ساتھ میز پر ہے۔
  • کیونکہ اِبنِ آدم تو جَیسا اُس کے واسطے مُقرّر ہے جاتا ہی ہے مگر اُس شخص پر افسوس ہے جِس کے وسِیلہ سے وہ پکڑوایا جاتا ہے!۔
  • اِس پر وہ آپس میں پُوچھنے لگے کہ ہم میں سے کَون ہے جو یہ کام کرے گا؟۔
  • اور اُن میں یہ تکرار بھی ہُوئی کہ ہم میں سے کَون بڑا سمجھا جاتا ہے؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا کہ غَیر قَوموں کے بادشاہ اُن پر حُکومت چلاتے ہیں اور جو اُن پر اِختیار رکھتے ہیں خُداوندِنِعمت کہلاتے ہیں۔
  • مگر تُم اَیسے نہ ہونا بلکہ جو تُم میں بڑا ہے وہ چھوٹے کی مانِند اور جو سردار ہے وہ خِدمت کرنے والے کی مانِند بنے۔
  • کیونکہ بڑا کَون ہے؟ وہ جو کھانا کھانے بَیٹھا یا وہ جو خِدمت کرتا ہے؟ کیا وہ نہیں جو کھانا کھانے بَیٹھا ہے؟ لیکن مَیں تُمہارے درمِیان خِدمت کرنے والے کی مانِند ہُوں۔
  • مگر تُم وہ ہوجو میری آزمایشوں میں برابر میرے ساتھ رہے۔
  • اور جَیسے میرے باپ نے میرے لِئے ایک بادشاہی مُقرّر کی ہے مَیں بھی تُمہارے لِئے مُقرّر کرتا ہُوں۔
  • تاکہ میری بادشاہی میں میری میز پر کھاؤ پِیو بلکہ تُم تختوں پر بَیٹھ کر اِسرا ئیل کے بارہ قبِیلوں کا اِنصاف کرو گے۔
  • شمعُون ! شمعُو ن! دیکھ شَیطان نے تُم لوگوں کو مانگ لِیا تاکہ گیہُوں کی طرح پھٹکے۔
  • لیکن مَیں نے تیرے لِئے دُعا کی کہ تیرا اِیمان جاتا نہ رہے اور جب تُو رجُوع کرے تو اپنے بھائِیوں کو مضبُوط کرنا۔
  • اُس نے اُس سے کہا اَے خُداوند! تیرے ساتھ مَیں قَید ہونے بلکہ مَرنے کو بھی تیّار ہُوں۔
  • اُس نے کہا اَے پطر س مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں کہ آج مُرغ بانگ نہ دے گا جب تک تُو تِین بار میرا اِنکار نہ کرے کہ مُجھے نہیں جانتا۔
  • پِھر اُس نے اُن سے کہا کہ جب مَیں نے تُمہیں بٹوے اور جھولی اور جُوتی بغَیر بھیجا تھا کیا تُم کِسی چِیز کے مُحتاج رہے تھے؟ اُنہوں نے کہا کِسی چِیز کے نہیں۔
  • اُس نے اُن سے کہا مگر اب جِس کے پاس بٹوا ہو وہ اُسے لے اور اِسی طرح جھولی بھی اور جِس کے پاس نہ ہو وہ اپنی پوشاک بیچ کر تلوار خرِیدے۔
  • کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ یہ جو لِکھا ہے کہ وہ بدکاروں میں گِنا گیا اُس کا میرے حق میں پُورا ہونا ضرُور ہے ۔ اِس لِئے کہ جو کُچھ مُجھ سے نِسبت رکھتا ہے وہ پُورا ہونا ہے۔
  • اُنہوں نے کہا اَے خُداوند! دیکھ یہاں دو تلواریں ہیں ۔ اُس نے اُن سے کہا ۔ بُہت ہیں۔
  • پِھر وہ نِکل کر اپنے دستُور کے مُوافِق زَیتُو ن کے پہاڑ کو گیا اور شاگِرد اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔
  • اور اُس جگہ پُہنچ کر اُس نے اُن سے کہا دُعا کرو کہ آزمایش میں نہ پڑو۔
  • اور وہ اُن سے بمُشکِل الگ ہو کر کوئی پتّھر کا ٹپّہ آگے بڑھا اور گُھٹنے ٹیک کر یُوں دُعا کرنے لگا کہ۔
  • اَے باپ اگر تُو چاہے تو یہ پِیالہ مُجھ سے ہٹا لے تَو بھی میری مرضی نہیں بلکہ تیری ہی مرضی پُوری ہو۔
  • اور آسمان سے ایک فرِشتہ اُس کو دِکھائی دِیا ۔ وہ اُسے تقوِیت دیتا تھا۔
  • پِھر وہ سخت پریشانی میں مُبتلا ہو کر اَور بھی دِل سوزی سے دُعا کرنے لگا اور اُس کا پسِینہ گویا خُون کی بڑی بڑی بُوندیں ہو کر زمِین پر ٹپکتا تھا۔
  • جب دُعا سے اُٹھ کر شاگِردوں کے پاس آیا تو اُنہیں غم کے مارے سوتے پایا۔
  • اور اُن سے کہا تُم سوتے کیوں ہو؟ اُٹھ کر دُعا کرو تاکہ آزمایش میں نہ پڑو۔
  • وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ دیکھو ایک بِھیڑ آئی اور اُن بارہ میں سے وہ جِس کا نام یہُودا ہ تھا اُن کے آگے آگے تھا ۔ وہ یِسُو ع کے پاس آیا کہ اُس کا بوسہ لے۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا اَے یہُودا ہ کیا تُو بوسہ لے کر اِبنِ آدم کو پکڑواتا ہے؟۔
  • جب اُس کے ساتِھیوں نے معلُوم کِیا کہ کیا ہونے والا ہے تو کہا اَے خُداوند کیا ہم تلوار چلائیں؟۔
  • اور اُن میں سے ایک نے سردار کاہِن کے نَوکر پر چلا کر اُس کادہنا کان اُڑا دِیا۔
  • یِسُو ع نے جواب میں کہا اِتنے پر کِفایت کرو اور اُس کے کان کو چُھو کراُس کواچّھا کِیا۔
  • پِھر یِسُو ع نے سردار کاہِنوں اور ہَیکل کے سرداروں اور بزُرگوں سے جو اُس پر چڑھ آئے تھے کہا کیا تُم مُجھے ڈاکُو جان کر تلواریں اور لاٹِھیاں لے کر نِکلے ہو؟۔
  • جب مَیں ہر روز ہَیکل میں تُمہارے ساتھ تھا تو تُم نے مُجھ پر ہاتھ نہ ڈالا لیکن یہ تُمہاری گھڑی اور تارِیکی کا اِختیار ہے۔
  • پِھر وہ اُسے پکڑ کر لے چلے اور سردار کاہِن کے گھر میں لے گئے اور پطر س فاصِلہ پر اُس کے پِیچھے پِیچھے جاتا تھا۔
  • اور جب اُنہوں نے صحن کے بِیچ میں آگ جلائی اور مِل کر بَیٹھے تو پطر س اُن کے بِیچ میں بَیٹھ گیا۔
  • ایک لَونڈی نے اُسے آگ کی رَوشنی میں بَیٹھا ہُؤا دیکھ کر اُس پر خُوب نِگاہ کی اور کہا یہ بھی اُس کے ساتھ تھا۔
  • مگر اُس نے یہ کہہ کر اِنکار کِیا کہ اَے عَورت مَیں اُسے نہیں جانتا۔
  • تھوڑی دیر کے بعد کوئی اَور اُسے دیکھ کر کہنے لگا کہ تُو بھی اُنہی مَیں سے ہے ۔ پطر س نے کہا مِیاں مَیں نہیں ہُوں۔
  • کوئی گھنٹے بھر کے بعد ایک اور شخص یقِینی طَور سے کہنے لگا کہ یہ آدمی بیشک اُس کے ساتھ تھا کیونکہ گلِیلی ہے۔
  • پطر س نے کہا مِیاں مَیں نہیں جانتا تُو کیا کہتا ہے ۔ وہ کہہ ہی رہا تھا کہ اُسی دَم مُرغ نے بانگ دی۔
  • اور خُداوند نے پِھر کر پطر س کی طرف دیکھا اور پطر س کو خُداوندکی وہ بات یاد آئی جو اُس سے کہی تھی کہ آج مُرغ کے بانگ دینے سے پہلے تُو تِین بار میرا اِنکار کرے گا۔
  • اور وہ باہر جا کر زار زار رویا۔
  • اور جو آدمی یِسُو ع کو پکڑے ہُوئے تھے اُس کو ٹھٹّھوں میں اُڑاتے اور مارتے تھے۔
  • اور اُس کی آنکھیں بند کر کے اُس سے پُوچھتے تھے کہ نبُوّت سے بتا تُجھے کِس نے مارا؟۔
  • اور اُنہوں نے طعنہ سے اَور بھی بُہت سی باتیں اُس کے خِلاف کہِیں۔
  • جب دِن ہُؤا تو سردار کاہِن اور فقِیہہ یعنی قَوم کے بزُرگوں کی مجلِس جمع ہُوئی اور اُنہوں نے اُسے اپنی صدرعدالت میں لے جا کر کہا۔
  • اگر تُو مسِیح ہے تو ہم سے کہہ دے ۔ اُس نے اُن سے کہا اگر مَیں تُم سے کہُوں تو یقِین نہ کرو گے۔
  • اور اگر پُوچُھوں تو جواب نہ دو گے۔
  • لیکن اب سے اِبنِ آدم قادِرِ مُطلق خُدا کی د ہنی طرف بَیٹھا رہے گا۔
  • اِس پر اُن سب نے کہا پس کیا تُو خُدا کا بیٹا ہے؟ اُس نے اُن سے کہا تُم خُود کہتے ہو کیونکہ مَیں ہُوں۔
  • اُنہوں نے کہا اب ہمیں گواہی کی کیا حاجت رہی؟ کیونکہ ہم نے خُود اُسی کے مُنہ سے سُن لِیا ہے۔
  • پِھر اُن کی ساری جماعت اُٹھ کر اُسے پِیلاطُس کے پاس لے گئی۔
  • اور اُنہوں نے اُس پر اِلزام لگانا شرُوع کِیا کہ اِسے ہم نے اپنی قَوم کو بہکاتے اور قَیصر کو خراج دینے سے منع کرتے اور اپنے آپ کو مسِیح بادشاہ کہتے پایا۔
  • پِیلاطُس نے اُس سے پُوچھا کیا تُو یہُودِیوں کا بادشاہ ہے؟ اُس نے اُس کے جواب میں کہا تُو خُود کہتا ہے۔
  • پِیلاطُس نے سردار کاہِنوں اور عام لوگوں سے کہا مَیں اِس شخص میں کُچھ قصُور نہیں پاتا۔
  • مگر وہ اَور بھی زور دے کر کہنے لگے کہ یہ تمام یہُودیہ میں بلکہ گلِیل سے لے کریہاں تک لوگوں کو سِکھا سِکھا کر اُبھارتا ہے۔
  • یہ سُن کر پِیلاطُس نے پُوچھا کیا یہ آدمی گلِیلی ہے؟۔
  • اور یہ معلُوم کر کے کہ ہیرود یس کی عمل داری کا ہے اُسے ہیرود یس کے پاس بھیجا کیونکہ وہ بھی اُن دِنوں یروشلِیم میں تھا۔
  • ہیرود یس یِسُو ع کو دیکھ کر بُہت خُوش ہُؤا کیونکہ وہ مُدّت سے اُسے دیکھنے کا مُشتا ق تھا ۔ اِس لِئے کہ اُس نے اُس کاحال سُنا تھا اور اُس کا کوئی مُعجِزہ دیکھنے کا اُمیدوار تھا۔
  • اور وہ اُس سے بُہتیری باتیں پُوچھتا رہا مگر اُس نے اُسے کُچھ جواب نہ دِیا۔
  • اور سردار کاہِن اور فقِیہہ کھڑے ہُوئے زور شور سے اُس پر اِلزام لگاتے رہے۔
  • پِھر ہیرود یس نے اپنے سِپاہیوں سمیت اُسے ذلِیل کِیا اور ٹھٹّھوں میں اُڑایا اور چمک دار پوشاک پہنا کر اُس کو پِیلاطُس کے پاس واپس بھیجا۔
  • اور اُسی دِن ہیرود یس اور پِیلاطُس آپس میں دوست ہو گئے کیونکہ پہلے اُن میں دُشمنی تھی۔
  • پِھرپیلا طُس نے سردار کاہِنوں اور سرداروں اور عام لوگوں کو جمع کر کے۔
  • اُن سے کہا کہ تُم اِس شخص کو لوگوں کا بہکانے والا ٹھہرا کر میرے پاس لائے ہو اور دیکھو مَیں نے تُمہارے سامنے ہی اُس کی تحقِیقات کی مگر جِن باتوں کا اِلزام تُم اُس پر لگاتے ہو اُن کی نِسبت نہ مَیں نے اُس میں کُچھ قصُور پایا۔
  • نہ ہیرود یس نے کیونکہ اُس نے اُسے ہمارے پاس واپس بھیجا ہے اور دیکھو اُس سے کوئی اَیسا فِعل سرزد نہیں ہُؤا جِس سے وہ قتل کے لائِق ٹھہرتا۔
  • پس مَیں اُس کو پِٹوا کر چھوڑے دیتا ہُوں۔
  • (اُسے ہر عِید میں ضرُور تھا کہ کِسی کو اُن کی خاطِرچھوڑ دے)۔
  • وہ سب مِل کر چِلاّ اُٹھے کہ اسے لے جا اور ہماری خاطِر برابّا کو چھوڑ دے۔
  • (یہ کِسی بغاوت کے باعِث جو شہر میں ہُوئی تھی اور خُون کرنے کے سبب سے قَید میں ڈالا گیا تھا)۔
  • مگر پِیلا طُس نے یِسُو ع کو چھوڑنے کے اِرادہ سے پِھر اُن سے کہا۔
  • لیکن وہ چِلاّ کر کہنے لگے کہ اِس کو مصلُوب کر مصلُوب!۔
  • اُس نے تِیسری بار اُن سے کہا کیوں؟ اِس نے کیا بُرائی کی ہے؟ مَیں نے اِس میں قتل کی کوئی وجہ نہیں پائی ۔ پس مَیں اِسے پِٹوا کر چھوڑے دیتا ہُوں۔
  • مگر وہ چِلاّ چِلاّ کر سر ہوتے رہے کہ وہ مصلُوب کِیا جائے اور اُن کا چِلاّنا کار گر ہُؤا۔
  • پس پِیلاطُس نے حُکم دِیا کہ اُن کی درخواست کے مُوافِق ہو۔
  • اور جو شخص بغاوت اور خُون کرنے کے سبب سے قَید میں پڑا تھا اور جِسے اُنہوں نے مانگا تھا اُسے چھوڑ دِیا مگر یِسُو ع کو اُن کی مرضی کے مُوافِق سِپاہیوں کے حوالہ کِیا۔
  • اور جب اُس کو لِئے جاتے تھے تو اُنہوں نے شمعُو ن نام ایک کُرینی کو جو دیہات سے آتا تھا پکڑ کر صلِیب اُس پر لا دی کہ یِسُو ع کے پِیچھے پِیچھے لے چلے۔
  • اور لوگوں کی ایک بڑی بِھیڑ اور بُہت سی عَورتیں جو اُس کے واسطے روتی پِیٹتی تِھیں اُس کے پِیچھے پِیچھے چلِیں۔
  • یِسُو ع نے اُن کی طرف پِھر کر کہا اَے یروشلِیم کی بیٹِیو! میرے لِئے نہ رو بلکہ اپنے اور اپنے بچّوں کے لِئے رو۔
  • کیونکہ دیکھو وہ دِن آتے ہیں جِن میں کہیں گے مُبارک ہیں بانجھیں اور وہ رحمِ جو باروَر نہ ہُوئے اور وُہ چھاتِیاں جِنہوں نے دُودھ نہ پِلایا۔
  • اُس وقت وہ پہاڑوں سے کہنا شرُوع کریں گے کہ ہم پر گِر پڑو اور ٹِیلوں سے کہ ہمیں چُھپا لو۔
  • کیونکہ جب ہرے درخت کے ساتھ اَیسا کرتے ہیں تو سُوکھے کے ساتھ کیا کُچھ نہ کِیا جائے گا؟۔
  • اور وہ دو اَور آدمِیوں کو بھی جو بدکار تھے لِئے جاتے تھے کہ اُس کے ساتھ قتل کِئے جائیں۔
  • جب وہ اُس جگہ پر پُہنچے جِسے کھوپڑی کہتے ہیں تو وہاں اُسے مصلُوب کِیا اور بدکاروں کو بھی ایک کود ہنی اور دُوسرے کو بائِیں طرف۔
  • یِسُو ع نے کہا اَے باپ! اِن کو مُعاف کر کیونکہ یہ جانتے نہیں کہ کیا کرتے ہیں ۔ اور اُنہوں نے اُس کے کپڑوں کے حِصّے کِئے اور اُن پر قُرعہ ڈالا۔
  • اور لوگ کھڑے دیکھ رہے تھے اور سردار بھی ٹھٹّھے مار مار کر کہتے تھے کہ اِس نے اَوروں کو بچایا ۔ اگر یہ خُدا کا مسِیح اور اُس کا برگُزِیدہ ہے تو اپنے آپ کوبچائے۔
  • سِپاہیوں نے بھی پاس آ کر اور سِرکہ پیش کر کے اُس پر ٹھٹّھا مارا اور کہا کہ۔
  • اگر تُو یہُودِیوں کا بادشاہ ہے تو اپنے آپ کو بچا۔
  • اور ایک نوِشتہ بھی اُس کے اُوپر لگایا گیا تھا کہ یہ یہُودِیوں کا بادشاہ ہے۔
  • پِھرجو بدکار صلِیب پر لٹکائے گئے تھے اُن میں سے ایک اُسے یُوں طعنہ دینے لگا کہ کیا تُو مسِیح نہیں؟ تُو اپنے آپ کو اور ہم کو بچا۔
  • مگر دُوسرے نے اُسے جِھڑک کر جواب دِیا کہ کیا تُو خُدا سے بھی نہیں ڈرتا حالانکہ اُسی سزا میں گرِفتار ہے؟۔
  • اور ہماری سزا تو واجبی ہے کیونکہ اپنے کاموں کا بدلہ پا رہے ہیں لیکن اِس نے کوئی بے جا کام نہیں کِیا۔
  • پِھر اُس نے کہا اَے یِسُو ع جب تُو اپنی بادشاہی میں آئے تو مُجھے یاد کرنا۔
  • اُس نے اُس سے کہا مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ آج ہی تُو میرے ساتھ فِردَوس میں ہو گا۔
  • پِھر دوپہر کے قرِیب سے تِیسرے پہر تک تمام مُلک میں اندھیرا چھایا رہا۔
  • اور سُورج کی رَوشنی جاتی رہی اور مَقدِس کا پردہ بیچ سے پھَٹ گیا۔
  • پِھر یِسُو ع نے بڑی آواز سے پُکار کر کہا اَے باپ! مَیں اپنی رُوح تیرے ہاتھوں میں سَونپتا ہُوں اَور یہ کہہ کر دَم دے دِیا۔
  • یہ ماجرا دیکھ کر صُوبہ دار نے خُدا کی تمجِید کی اور کہا بیشک یہ آدمی راست باز تھا۔
  • اور جِتنے لوگ اِس نظّارہ کو آئے تھے یہ ماجرا دیکھ کر چھاتی پِیٹتے ہُوئے لَوٹ گئے۔
  • اور اُس کے سب جان پہچان اور وہ عَورتیں جو گلِیل سے اُس کے ساتھ آئی تِھیں دُور کھڑی یہ باتیں دیکھ رہی تِھیں۔
  • اور دیکھو یُوسف نام ایک شخص مُشِیر تھا جو نیک اور راست باز آدمی تھا۔
  • اور اُن کی صلاح اور کام سے رضامند نہ تھا ۔ یہ یہُودِیوں کے شہر اَرِمَتیہ کا باشِندہ اور خُدا کی بادشاہی کا مُنتظِر تھا۔
  • اُس نے پِیلاطُس کے پاس جا کر یِسُو ع کی لاش مانگی۔
  • اور اُس کو اُتار کر مہِین چادر میں لپیٹا ۔ پِھر ایک قَبر کے اندر رکھ دِیا جو چٹان میں کُھدی ہُوئی تھی اور اُس میں کوئی کبھی رکھا نہ گیا تھا۔
  • وہ تیّاری کا دِن تھا اور سبت کا دِن شرُوع ہونے کو تھا۔
  • اور اُن عَورتوں نے جو اُس کے ساتھ گلِیل سے آئی تِھیں پِیچھے پِیچھے جا کر اُس قَبر کو دیکھا اور یہ بھی کہ اُس کی لاش کِس طرح رکھّی گئی۔
  • اور لَوٹ کر خُوشبُودار چِیزیں اور عِطر تیّار کِیا۔
  • سَبت کے دِن تو اُنہوں نے حُکم کے مُطابِق آرام کِیا ۔ لیکن ہفتہ کے پہلے دِن وہ صُبح سویرے ہی اُن خُوشبُودار چِیزوں کو جو تیّار کی تِھیں لے کر قبر پر آئِیں۔
  • اور پتّھر کو قبر پر سے لُڑھکا ہُؤا پایا۔
  • مگر اندر جا کر خُداوند یِسُو ع کی لاش نہ پائی۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب وہ اِس بات سے حَیران تِھیں تو دیکھو دو شخص برّاق پوشاک پہنے اُن کے پاس آ کھڑے ہُوئے۔
  • جب وہ ڈر گئِیں اور اپنے سر زمِین پر جُھکائے تو اُنہوں نے اُن سے کہا کہ زِندہ کو مُردوں میں کیوں ڈُھونڈتی ہو؟۔
  • وہ یہاں نہیں بلکہ جی اُٹھا ہے ۔ یاد کرو کہ جب وہ گلِیل میں تھا تو اُس نے تُم سے کہا تھا۔
  • ضرُور ہے کہ اِبنِ آدم گُنہگاروں کے ہاتھ میں حوالہ کِیا جائے اور مصلُوب ہو اور تِیسرے دِن جی اُٹھے۔
  • اُس کی باتیں اُنہیں یاد آئِیں۔
  • اور قبر سے لَوٹ کر اُنہوں نے اُن گیارہ اور باقی سب لوگوں کو اِن سب باتوں کی خبر دی۔
  • جِنہوں نے رسُولوں سے یہ باتیں کہِیں وہ مریم مگدلینی اور یوأنہ اور یعقُوب کی ماں مریم اور اُن کے ساتھ کی باقی عَورتیں تِھیں۔
  • مگر یہ باتیں اُنہیں کہانی سی معلُوم ہُوئِیں اور اُنہوں نے اُن کا یقِین نہ کِیا۔
  • اِس پر پطر س اُٹھ کر قبر تک دَوڑا گیا اور جُھک کر نظر کی اور دیکھا کہ صِرف کفن ہی کفن ہے اور اِس ماجرے سے تعجُّب کرتا ہُؤا اپنے گھر چلا گیا۔
  • اور دیکھو اُسی دِن اُن میں سے دو آدمی اُس گاؤں کی طرف جا رہے تھے جِس کا نام اِمّاؤُس ہے ۔ وہ یروشلِیم سے قرِیباً سات مِیل کے فاصِلہ پر ہے۔
  • اور وہ اِن سب باتوں کی بابت جو واقِع ہُوئی تِھیں آپس میں بات چِیت کرتے جاتے تھے۔
  • جب وہ بات چِیت اور پُوچھ پاچھ کر رہے تھے تو اَیسا ہُؤا کہ یِسُو ع آپ نزدِیک آ کر اُن کے ساتھ ہو لِیا۔
  • لیکن اُن کی آنکھیں بند کی گئی تِھیں کہ اُس کو نہ پہچانیں۔
  • اُس نے اُن سے کہا یہ کیا باتیں ہیں جو تُم چلتے چلتے آپس میں کرتے ہو؟ وہ غمگِین سے کھڑے ہو گئے۔
  • پِھر ایک نے جِس کا نام کلِیُپا س تھا جواب میں اُس سے کہا کیا تُو یروشلِیم میں ا کیلا مُسافِر ہے جو نہیں جانتا کہ اِن دِنوں اُس میں کیا کیا ہُؤا ہے؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا کیا ہُؤا ہے؟ اُنہوں نے اُس سے کہا یِسُو ع ناصری کا ماجرا جو خُدا اور ساری اُمّت کے نزدِیک کام اور کلام میں قُدرت والا نبی تھا۔
  • اورسردار کاہِنوں اورہمارے حاکِموں نے اُس کو پکڑوا دِیا تاکہ اُس پر قتل کا حُکم دِیا جائے اور اُسے مصلُوب کِیا۔
  • لیکن ہم کو اُمّید تھی کہ اِسرا ئیل کو مُخلصی یِہی دے گا اور علاوہ اِن سب باتوں کے اِس ماجرے کو آج تِیسرا دِن ہو گیا۔
  • اور ہم میں سے چند عَورتوں نے بھی ہم کو حَیران کر دِیا ہے جو سویرے ہی قبر پر گئی تِھیں۔
  • اور جب اُس کی لاش نہ پائی تو یہ کہتی ہُوئی آئِیں کہ ہم نے رویا میں فرِشتوں کو بھی دیکھا۔ اُنہوں نے کہا وہ زِندہ ہے۔
  • اور بعض ہمارے ساتِھیوں میں سے قبر پر گئے اور جَیسا عَورتوں نے کہا تھا وَیسا ہی پایا مگر اُس کو نہ دیکھا۔
  • اُس نے اُن سے کہا اَے نادانو اور نبِیوں کی سب باتوں کے ماننے میں سُست اِعتقادو!۔
  • کیا مسِیح کو یہ دُکھ اُٹھا کر اپنے جلال میں داخِل ہونا ضرُور نہ تھا؟۔
  • پِھر مُوسیٰ سے اور سب نبِیوں سے شرُوع کر کے سب نوِشتوں میں جِتنی باتیں اُس کے حق میں لِکھی ہُوئی ہیں وہ اُن کو سمجھا دِیں۔
  • اِتنے میں وہ اُس گاؤں کے نزدِیک پُہنچ گئے جہاں جاتے تھے اور اُس کے ڈھنگ سے اَیسا معلُوم ہُؤا کہ وہ آگے بڑھنا چاہتا ہے۔
  • اُنہوں نے اُسے یہ کہہ کر مجبُور کِیا کہ ہمارے ساتھ رہ کیونکہ شام ہُؤا چاہتی ہے اور دِن اب بُہت ڈھل گیا ۔ پس وہ اندر گیا تاکہ اُن کے ساتھ رہے۔
  • جب وہ اُن کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھا تو اَیسا ہُؤا کہ اُس نے روٹی لے کر برکت دی اور توڑ کر اُن کو دینے لگا۔
  • اِس پر اُن کی آنکھیں کُھل گئِیں اور اُنہوں نے اُس کوپہچان لِیا اور وہ اُن کی نظر سے غائِب ہو گیا۔
  • اُنہوں نے آپس میں کہا کہ جب وہ راہ میں ہم سے باتیں کرتا اور ہم پر نوِشتوں کا بھید کھولتا تھا تو کیا ہمارے دِل جوش سے نہ بھر گئے تھے؟۔
  • پس وہ اُسی گھڑی اُٹھ کر یروشلِیم کو لَوٹ گئے اور اُن گیارہ اور اُن کے ساتِھیوں کو اِکٹھّا پایا۔
  • وہ کہہ رہے تھے کہ خُداوند بیشک جی اُٹھا اور شمعُو ن کو دِکھائی دِیا ہے۔
  • اور اُنہوں نے راہ کا حال بیان کِیا اور یہ بھی کہ اُسے روٹی توڑتے وقت کِس طرح پہچانا۔
  • وہ یہ باتیں کر ہی رہے تھے کہ یِسُو ع آپ اُن کے بِیچ میں آ کھڑا ہُؤا اور اُن سے کہا تُمہاری سلامتی ہو۔
  • مگر اُنہوں نے گھبرا کر اور خَوف کھا کر یہ سمجھا کہ کِسی رُوح کو دیکھتے ہیں۔
  • اُس نے اُن سے کہا تُم کیوں گھبراتے ہو؟ اور کِس واسطے تُمہارے دِل میں شک پَیدا ہوتے ہیں؟۔
  • میرے ہاتھ اور میرے پاؤں دیکھو کہ مَیں ہی ہُوں ۔ مُجھے چُھو کر دیکھو کیونکہ رُوح کے گوشت اور ہڈّی نہیں ہوتی جَیسا مُجھ میں دیکھتے ہو۔
  • اور یہ کہہ کر اُس نے اُنہیں اپنے ہاتھ اور پاؤں دِکھائے۔
  • جب مارے خُوشی کے اُن کو یقِین نہ آیا اور تعجُّب کرتے تھے تو اُس نے اُن سے کہا کیا یہاں تُمہارے پاس کُچھ کھانے کو ہے؟۔
  • اُنہوں نے اُسے بُھنی ہُوئی مچھلی کا قتلہ دِیا۔
  • اُس نے لے کر اُن کے رُوبرُو کھایا۔
  • پِھر اُس نے اُن سے کہا یہ میری وہ باتیں ہیں جو مَیں نے تُم سے اُس وقت کہی تِھیں جب تُمہارے ساتھ تھا کہ ضرُور ہے کہ جِتنی باتیں مُوسیٰ کی تَورَیت اور نبِیوں کے صحِیفوں اور زبُور میں میری بابت لِکھی ہیں پُوری ہوں۔
  • پِھر اُس نے اُن کاذِہن کھولا تاکہ کِتابِ مُقدّس کو سمجھیں۔
  • اور اُن سے کہا یُوں لِکھا ہے کہ مسِیح دُکھ اُٹھائے گا اور تِیسرے دِن مُردوں میں سے جی اُٹھے گا۔
  • اور یروشلِیم سے شرُوع کر کے سب قَوموں میں تَوبہ اور گُناہوں کی مُعافی کی مُنادی اُس کے نام سے کی جائے گی۔
  • تُم اِن باتوں کے گواہ ہو۔
  • اور دیکھو جِس کا میرے باپ نے وعدہ کِیا ہے مَیں اُس کو تُم پر نازِل کرُوں گا لیکن جب تک عالَم ِبالا سے تُم کو قُوّت کا لِباس نہ مِلے اِس شہر میں ٹھہرے رہو۔
  • پِھر وہ اُنہیں بَیت عَنِیّاہ کے سامنے تک باہر لے گیا اور اپنے ہاتھ اُٹھا کر اُنہیں برکت دی۔
  • جب وہ اُنہیں برکت دے رہا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ اُن سے جُدا ہو گیا اور آسمان پر اُٹھایا گیا۔
  • اور وہ اُس کوسِجدہ کر کے بڑی خُوشی سے یروشلِیم کو لَوٹ گئے۔
  • اور ہر وقت ہَیکل میں حاضِر ہو کر خُدا کی حمد کِیا کرتے تھے۔
  • اِبتدا میں کلام تھا اور کلام خُدا کے ساتھ تھا اور کلام خُدا تھا۔
  • یہی اِبتدا میں خُدا کے ساتھ تھا۔
  • سب چِیزیں اُس کے وسِیلہ سے پَیدا ہُوئِیں اور جو کُچھ پَیدا ہُؤا ہے اُس میں سے کوئی چِیز بھی اُس کے بغَیرپَیدا نہیں ہُوئی۔
  • اُس میں زِندگی تھی اور وہ زِندگی آدمِیوں کا نُور تھی۔
  • اور نُور تارِیکی میں چمکتا ہے اور تارِیکی نے اُسے قبُول نہ کِیا۔
  • ایک آدمی یُوحنّا نام آ مَوجُود ہُؤا جو خُدا کی طرف سے بھیجا گیا تھا۔
  • یہ گواہی کے لِئے آیا کہ نُور کی گواہی دے تاکہ سب اُس کے وسِیلہ سے اِیمان لائیں۔
  • وہ خُود تو نُور نہ تھا مگر نُور کی گواہی دینے کو آیا تھا۔
  • حقِیقی نُور جو ہر ایک آدمی کو رَوشن کرتا ہے دُنیا میں آنے کو تھا۔
  • وہ دُنیا میں تھا اور دُنیا اُس کے وسِیلہ سے پَیدا ہُوئی اور دُنیا نے اُسے نہ پہچانا۔
  • وہ اپنے گھر آیا اور اُس کے اپنوں نے اُسے قبُول نہ کِیا۔
  • لیکن جِتنوں نے اُسے قبُول کِیا اُس نے اُنہیں خُدا کے فرزند بننے کا حق بخشا یعنی اُنہیں جو اُس کے نام پر اِیمان لاتے ہیں۔
  • وہ نہ خُون سے نہ جِسم کی خواہِش سے نہ اِنسان کے اِرادہ سے بلکہ خُدا سے پَیدا ہُوئے۔
  • اور کلام مُجسّم ہُؤا اور فضل اور سچّائی سے معمُور ہو کر ہمارے درمِیان رہا اور ہم نے اُس کا اَیسا جلال دیکھا جَیسا باپ کے اِکلَوتے کا جلال۔
  • یُوحنّا نے اُس کی بابت گواہی دی اور پُکار کر کہا ہے کہ یہ وُہی ہے جِس کا مَیں نے ذِکر کِیا کہ جو میرے بعد آتا ہے وہ مُجھ سے مُقدّم ٹھہرا کیونکہ وہ مُجھ سے پہلے تھا۔
  • کیونکہ اُس کی معمُوری میں سے ہم سب نے پایا یعنی فضل پر فضل۔
  • اِس لِئے کہ شرِیعت تو مُوسیٰ کی معرفت دی گئی مگر فضل اور سچّائی یِسُو ع مسِیح کی معرفت پُہنچی۔
  • خُدا کو کِسی نے کبھی نہیں دیکھا ۔ اِکلَوتا بیٹا جو باپ کی گود میں ہے اُسی نے ظاہِر کِیا۔
  • اور یُوحنّا کی گواہی یہ ہے کہ جب یہُودِیوں نے یروشلِیم سے کاہِن اور لاوی یہ پُوچھنے کو اُس کے پاس بھیجے کہ تُو کَون ہے؟۔
  • تو اُس نے اِقرار کِیا اور اِنکار نہ کِیا بلکہ اِقرار کِیا کہ مَیں تو مسِیح نہیں ہُوں۔
  • اُنہوں نے اُس سے پُوچھا پِھر کَون ہے؟ کیا تُو ایلیّاہ ہے؟ اُس نے کہا مَیں نہیں ہُوں ۔ کیا تُو وہ نبی ہے؟ اُس نے جواب دِیا کہ نہیں۔
  • پس اُنہوں نے اُس سے کہا پِھر تُو ہے کَون؟ تاکہ ہم اپنے بھیجنے والوں کو جواب دیں ۔ تُو اپنے حق میں کیا کہتا ہے؟۔
  • اُس نے کہا مَیں جَیسا یسعیا ہ نبی نے کہا ہے بیابان میں ایک پُکارنے والے کی آواز ہُوں کہ تُم خُداوند کی راہ کو سِیدھا کرو۔
  • یہ فرِیسِیوں کی طرف سے بھیجے گئے تھے۔
  • اُنہوں نے اُس سے یہ سوال کِیا کہ اگر تُو نہ مسِیح ہے نہ ایلیّاہ نہ وہ نبی تو پِھر بپتِسمہ کیوں دیتا ہے؟۔
  • یُوحنّا نے جواب میں اُن سے کہا کہ مَیں پانی سے بپتِسمہ دیتا ہُوں تُمہارے درمِیان ایک شخص کھڑا ہے جِسے تُم نہیں جانتے۔
  • یعنی میرے بعد کا آنے والا جِس کی جُوتی کا تَسمہ مَیں کھولنے کے لائِق نہیں۔
  • یہ باتیں یَرد ن کے پار بَیت عَنِیّا ہ میں واقِع ہُوئِیں جہاں یُوحنّا بپتِسمہ دیتا تھا۔
  • دُوسرے دِن اُس نے یِسُو ع کو اپنی طرف آتے دیکھ کر کہا دیکھو یہ خُدا کا برّہ ہے جو دُنیا کا گُناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔
  • یہ وُہی ہے جِس کی بابت مَیں نے کہا تھا کہ ایک شخص میرے بعد آتا ہے جو مُجھ سے مُقدّم ٹھہرا ہے کیونکہ وہ مُجھ سے پہلے تھا۔
  • اور مَیں تو اُسے پہچانتا نہ تھا مگر اِس لِئے پانی سے بپتِسمہ دیتا ہُؤا آیا کہ وہ اِسرا ئیل پر ظاہِر ہو جائے۔
  • اور یُوحنّا نے یہ گواہی دی کہ مَیں نے رُوح کو کبُوتر کی طرح آسمان سے اُترتے دیکھا ہے اور وہ اُس پر ٹھہر گیا۔
  • اور مَیں تو اُسے پہچانتا نہ تھا مگر جِس نے مُجھے پانی سے بپتِسمہ دینے کو بھیجا اُسی نے مُجھ سے کہا کہ جِس پر تُو رُوح کو اُترتے اور ٹھہرتے دیکھے وُہی رُوحُ القُدس سے بپتِسمہ دینے والا ہے۔
  • چُنانچہ مَیں نے دیکھا اور گواہی دی ہے کہ یہ خُدا کا بیٹا ہے۔
  • دُوسرے دِن پِھر یُوحنّا اور اُس کے شاگِردوں میں سے دو شخص کھڑے تھے۔
  • اُس نے یِسُو ع پر جو جا رہا تھا نِگاہ کر کے کہا دیکھو یہ خُدا کا برّہ ہے!۔
  • وہ دونوں شاگِرد اُس کو یہ کہتے سُن کر یِسُو ع کے پِیچھے ہو لِئے۔
  • یِسُو ع نے پِھر کر اور اُنہیں پِیچھے آتے دیکھ کر اُن سے کہا تُم کیا ڈُھونڈتے ہو؟ اُنہوں نے اُس سے کہا اَے ربی ّ(یعنی اَے اُستاد) تُو کہاں رہتا ہے؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا چلو دیکھ لو گے ۔ پس اُنہوں نے آ کر اُس کے رہنے کی جگہ دیکھی اور اُس روز اُس کے ساتھ رہے اور یہ دسویں گھنٹے کے قرِیب تھا۔
  • اُن دونوں میں سے جو یو حنا کی بات سُن کر یِسُو ع کے پِیچھے ہو لِئے تھے ایک شمعُون پطرس کا بھائی اندر یاس تھا۔
  • اُس نے پہلے اپنے سگے بھائی شمعُو ن سے مِل کر اُس سے کہا کہ ہم کو خرِ ستُس یعنی مسِیح مِل گیا۔
  • وہ اُسے یِسُو ع کے پاس لایا ۔ یِسُو ع نے اُس پر نِگاہ کر کے کہا کہ تُویُوحنّا کا بیٹا شمعُو ن ہے۔ تُو کیفا یعنی پطر س کہلائے گا۔
  • دُوسرے دِن یِسُوع نے گلِیل میں جانا چاہا اور فِلپُّس سے مِل کر کہا میرے پِیچھے ہو لے۔
  • فِلپُّس اندر یاس اور پطر س کے شہر بَیت صَیدا کا باشِندہ تھا۔
  • فِلپُّس نے نتن ایل سے مِل کر اُس سے کہا کہ جِس کا ذِکر مُوسیٰ نے تَورَیت میں اور نبِیوں نے کِیا ہے وہ ہم کو مِل گیا ۔ وہ یُوسف کا بیٹا یِسُو ع ناصری ہے۔
  • نتن ایل نے اُس سے کہا کیا ناصرۃ سے کوئی اچھّی چِیزنِکل سکتی ہے؟ فِلپُّس نے کہا چل کر دیکھ لے۔
  • یِسُو ع نے نتن ایل کو اپنی طرف آتے دیکھ کر اُس کے حق میں کہا دیکھو! یہ فی الحقِیقت اِسرائیلی ہے ۔ اِس میں مکر نہیں۔
  • نتن ایل نے اُس سے کہا تُو مُجھے کہاں سے جانتا ہے؟ یِسُو ع نے اُس کے جواب میں کہا اِس سے پہلے کہ فِلپُّس نے تُجھے بُلایا جب تُو انجِیر کے درخت کے نِیچے تھا مَیں نے تُجھے دیکھا۔
  • نتن ایل نے اُس کو جواب دِیا اَے ربیّ! تُو خُدا کا بیٹا ہے ۔ تُو اِسرا ئیل کا بادشاہ ہے۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا مَیں نے جو تُجھ سے کہا کہ تُجھ کو انجِیرکے درخت کے نِیچے دیکھا کیا تُو اِسی لِئے اِیمان لایا ہے؟ تُو اِن سے بھی بڑے بڑے ماجرے دیکھے گا۔
  • پِھر اُس سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم آسمان کو کُھلا اور خُدا کے فرِشتوں کو اُوپر جاتے اور اِبنِ آدم پر اُترتے دیکھو گے۔
  • پِھر تِیسرے دِن قانایِ گلِیل میں ایک شادی ہُوئی اور یِسُو ع کی ماں وہاں تھی۔
  • اور یِسُو ع اور اُس کے شاگِردوں کی بھی اُس شادی میں دعوت تھی۔
  • اور جب مَے ہو چُکی تو یِسُو ع کی ماں نے اُس سے کہا کہ اُن کے پاس مَے نہیں رہی۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا اَے عَورت مُجھے تُجھ سے کیا کام ہے؟ ابھی میرا وقت نہیں آیا۔
  • اُس کی ماں نے خادِموں سے کہا جو کُچھ یہ تُم سے کہے وہ کرو۔
  • وہاں یہُودِیوں کی طہارت کے دستُور کے مُوافِق پتّھر کے چھ مَٹکے رکھّے تھے اور اُن میں دو دو تِین تِین من کی گُنجایش تھی۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا مَٹکوں میں پانی بھر دو ۔ پس اُنہوں نے اُن کو لبالب بھر دِیا۔
  • پِھر اُس نے اُن سے کہا اب نِکال کرمیرِ مجلِس کے پاس لے جاؤ ۔ پس وہ لے گئے۔
  • جب میرِ مجلِس نے وہ پانی چکّھا جو مَے بن گیا تھا اور جانتا نہ تھا کہ یہ کہاں سے آئی ہے (مگر خادِم جِنہوں نے پانی بھرا تھا جانتے تھے) تو میرِ مجلِس نے دُلہا کو بُلا کر اُس سے کہا۔
  • ہر شخص پہلے اچھّی مَے پیش کرتا ہے اور ناقِص اُس وقت جب پی کر چھک گئے مگر تُو نے اچھّی مَے اب تک رکھ چھوڑی ہے۔
  • یہ پہلا مُعجِزہ یِسُو ع نے قانایِ گلِیل میں دِکھا کر اپنا جلال ظاہِر کِیا اور اُس کے شاگِرد اُس پر اِیمان لائے۔
  • اِس کے بعد وہ اور اُس کی ماں اور بھائی اور اُس کے شاگِرد کَفر نحُوم کو گئے اور وہاں چند روز رہے۔
  • یہُودِیوں کی عِیدِ فَسح نزدِیک تھی اور یِسُو ع یروشلِیم کو گیا۔
  • اُس نے ہَیکل میں بَیل اور بھیڑ اور کبُوتر بیچنے والوں کو اور صرّافوں کو بَیٹھے پایا۔
  • اور رسِّیوں کا کوڑا بنا کر سب کو یعنی بھیڑوں اور بَیلوں کو ہَیکل سے نِکال دِیا اور صرّافوں کی نقدی بکھیر دی اور اُن کے تختے اُلٹ دِئے۔
  • اور کبُوتر فروشوں سے کہا اِن کو یہاں سے لے جاؤ ۔ میرے باپ کے گھر کوتجارت کا گھر نہ بناؤ۔
  • اُس کے شاگِردوں کو یاد آیا کہ لِکھا ہے ۔ تیرے گھر کی غَیرت مُجھے کھا جائے گی۔
  • پس یہُودِیوں نے جواب میں اُس سے کہا تُو جو اِن کاموں کو کرتا ہے ہمیں کَون سانِشان دِکھاتا ہے؟۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا اِس مَقدِس کو ڈھا دو تو مَیں اُسے تِین دِن میں کھڑا کر دُوں گا۔
  • یہُودِیوں نے کہا چھیالِیس برس میں یہ مَقدِس بنا ہے اور کیا تُو اُسے تِین دِن میں کھڑا کر دے گا؟۔
  • مگر اُس نے اپنے بدن کے مَقدِس کی بابت کہا تھا۔
  • پس جب وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا تو اُس کے شاگِردوں کو یاد آیا کہ اُس نے یہ کہا تھا اور اُنہوں نے کِتابِ مُقدّس اور اُس قَول کا جو یِسُو ع نے کہا تھا یقِین کِیا۔
  • جب وہ یروشلِیم میں فَسح کے وقت عِید میں تھا تو بُہت سے لوگ اُن مُعجِزوں کو دیکھ کر جو وہ دِکھاتا تھا اُس کے نام پر اِیمان لائے۔
  • لیکن یِسُو ع اپنی نِسبت اُن پر اِعتبار نہ کرتا تھا اِس لِئے کہ وہ سب کو جانتا تھا۔
  • اور اِس کی حاجت نہ رکھتا تھا کہ کوئی اِنسان کے حق میں گواہی دے کیونکہ وہ آپ جانتا تھا کہ اِنسان کے دِل میں کیا کیا ہے۔
  • فریسِیوں میں سے ایک شخص نِیکُدِیمُس نام یہُودِیوں کا ایک سردار تھا۔
  • اُس نے رات کو یِسُو ع کے پاس آ کر اُس سے کہا اَے ربی ّ ہم جانتے ہیں کہ تُو خُدا کی طرف سے اُستاد ہو کرآیا ہے کیونکہ جو مُعجِزے تُو دِکھاتا ہے کوئی شخص نہیں دِکھا سکتا جب تک خُدا اُس کے ساتھ نہ ہو۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک کوئی نئے سِرے سے پَیدا نہ ہو وہ خُدا کی بادشاہی کو دیکھ نہیں سکتا۔
  • نِیکُدِیمُس نے اُس سے کہا آدمی جب بُوڑھا ہو گیا تو کیوں کر پَیدا ہو سکتا ہے؟ کیا وہ دوبارہ اپنی ماں کے پیٹ میں داخِل ہو کر پَیدا ہو سکتا ہے؟۔
  • یِسُو ع نے جواب دِیا کہ مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں جب تک کوئی آدمی پانی اور رُوح سے پَیدا نہ ہو وہ خُدا کی بادشاہی میں داخِل نہیں ہو سکتا۔
  • جو جِسم سے پَیدا ہُؤا ہے جِسم ہے اور جو رُوح سے پَیدا ہُؤا ہے رُوح ہے۔
  • تعجُّب نہ کر کہ مَیں نے تُجھ سے کہا تُمہیں نئے سِرے سے پَیدا ہونا ضرُور ہے۔
  • ہوا جِدھر چاہتی ہے چلتی ہے اور تُو اُس کی آواز سُنتا ہے مگر نہیں جانتا کہ وہ کہاں سے آتی اور کہاں کو جاتی ہے ۔ جو کوئی رُوح سے پَیدا ہُؤا اَیسا ہی ہے۔
  • نِیکُدِیمُس نے جواب میں اُس سے کہا یہ باتیں کیوں کر ہو سکتی ہیں؟۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا بنی اِسرائیل کا اُستاد ہو کر کیا تُو اِن باتوں کو نہیں جانتا؟۔
  • مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ جو ہم جانتے ہیں وہ کہتے ہیں اور جِسے ہم نے دیکھا ہے اُس کی گواہی دیتے ہیں اور تُم ہماری گواہی قبُول نہیں کرتے۔
  • جب مَیں نے تُم سے زمِین کی باتیں کہِیں اور تُم نے یقِین نہیں کِیا تو اگر مَیں تُم سے آسمان کی باتیں کہُوں تو کیوں کر یقِین کرو گے؟۔
  • اور آسمان پر کوئی نہیں چڑھا سِوا اُس کے جو آسمان سے اُترا یعنی اِبنِ آدم جو آسمان میں ہے۔
  • اور جِس طرح مُوسیٰ نے سانپ کو بیابان میں اُونچے پر چڑھایا اُسی طرح ضرُور ہے کہ اِبنِ آدم بھی اُونچے پر چڑھایا جائے۔
  • تاکہ جو کوئی اِیمان لائے اُس میں ہمیشہ کی زِندگی پائے۔
  • کیونکہ خُدا نے دُنیا سے اَیسی مُحبّت رکھّی کہ اُس نے اپنا اِکلَوتا بیٹا بخش دِیا تاکہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زِندگی پائے۔
  • کیونکہ خُدا نے بیٹے کو دُنیا میں اِس لِئے نہیں بھیجا کہ دُنیا پر سزا کا حُکم کرے بلکہ اِس لِئے کہ دُنیا اُس کے وسِیلہ سے نجات پائے۔
  • جو اُس پر اِیمان لاتا ہے اُس پر سزا کا حُکم نہیں ہوتا ۔ جو اُس پر اِیمان نہیں لاتا اُس پر سزا کا حُکم ہو چُکا ۔ اِس لِئے کہ وہ خُدا کے اِکلَوتے بیٹے کے نام پر اِیمان نہیں لایا۔
  • اور سزا کے حُکم کا سبب یہ ہے کہ نُور دُنیا میں آیا ہے اور آدمِیوں نے تارِیکی کو نُور سے زِیادہ پسند کِیا ۔ اِس لِئے کہ اُن کے کام بُرے تھے۔
  • کیونکہ جو کوئی بدی کرتا ہے وہ نُور سے دُشمنی رکھتا ہے اور نُور کے پاس نہیں آتا ۔ اَیسا نہ ہو کہ اُس کے کاموں پر ملامت کی جائے۔
  • مگر جو سچّائی پر عمل کرتا ہے وہ نُور کے پاس آتا ہے تاکہ اُس کے کام ظاہِر ہوں کہ وہ خُدا میں کِئے گئے ہیں۔
  • اِن باتوں کے بعد یِسُو ع اور اُس کے شاگِرد یہُودیہ کے مُلک میں آئے اور وہ وہاں اُن کے ساتھ رہ کر بپتِسمہ دینے لگا۔
  • اور یُوحنّا بھی شالِیم کے نزدِیک عینو ن میں بپتِسمہ دیتا تھا کیونکہ وہاں پانی بُہت تھا اور لوگ آ کر بپتِسمہ لیتے تھے۔
  • کیونکہ ےُوحنّا اُس وقت تک قَیدخانہ میں ڈالا نہ گیا تھا۔
  • پس یُوحنّا کے شاگِردوں کی کِسی یہُودی کے ساتھ طہارت کی بابت بحث ہُوئی۔
  • اُنہوں نے یُوحنّا کے پاس آ کر کہا اَے ربیّ! جو شخص یَرد ن کے پار تیرے ساتھ تھا جِس کی تُو نے گواہی دی ہے دیکھ وہ بپتِسمہ دیتا ہے اور سب اُس کے پاس آتے ہیں۔
  • یُوحنّا نے جواب میں کہا اِنسان کُچھ نہیں پا سکتا جب تک اُس کو آسمان سے نہ دِیا جائے۔
  • تُم خُود میرے گواہ ہو کہ مَیں نے کہا مَیں مسِیح نہیں مگر اُس کے آگے بھیجا گیا ہُوں۔
  • جِس کی دُلہن ہے وہ دُلہا ہے مگر دُلہا کا دوست جو کھڑا ہُؤا اُس کی سُنتا ہے دُلہا کی آواز سے بُہت خُوش ہوتا ہے ۔پس میری یہ خُوشی پُوری ہو گئی۔
  • ضرُور ہے کہ وہ بڑھے اور مَیں گھٹُوں۔
  • جو اُوپر سے آتا ہے وہ سب سے اُوپر ہے ۔ جو زمِین سے ہے وہ زمِین ہی سے ہے اور زمِین ہی کی کہتا ہے ۔ جو آسمان سے آتا ہے وہ سب سے اُوپر ہے۔
  • جو کُچھ اُس نے دیکھا اور سُنا اُسی کی گواہی دیتا ہے اور کوئی اُس کی گواہی قبُول نہیں کرتا۔
  • جِس نے اُس کی گواہی قبُول کی اُس نے اِس بات پر مُہر کر دی کہ خُدا سچّا ہے۔
  • کیونکہ جِسے خُدا نے بھیجا وہ خُدا کی باتیں کہتا ہے ۔ اِس لِئے کہ وہ رُوح ناپ ناپ کر نہیں دیتا۔
  • باپ بیٹے سے مُحبّت رکھتا ہے اور اُس نے سب چِیزیں اُس کے ہاتھ میں دے دی ہیں۔
  • جو بیٹے پر اِیمان لاتا ہے ہمیشہ کی زِندگی اُس کی ہے لیکن جو بیٹے کی نہیں مانتا زِندگی کو نہ دیکھے گا بلکہ اُس پر خُدا کا غَضب رہتا ہے۔
  • پِھر جب خُداوند کو معلُوم ہُؤا کہ فرِیسِیوں نے سُنا ہے کہ یِسُو ع یو حنا سے زِیادہ شاگِرد کرتا اور بپتِسمہ دیتا ہے۔
  • (گو یِسُو ع آپ نہیں بلکہ اُس کے شاگِرد بپتِسمہ دیتے تھے)۔
  • تو وہ یہُودیہ کو چھوڑ کر پِھر گلِیل کو چلا گیا۔
  • اور اُس کو سامر یہ سے ہو کر جانا ضرُور تھا۔
  • پس وہ سامر یہ کے ایک شہر تک آیا جو سُو خار کہلاتا ہے ۔ وہ اُس قِطعہ کے نزدِیک ہے جو یعقُو ب نے اپنے بیٹے یُوسف کو دِیا تھا۔
  • اوریعقُو ب کا کُنواں وہِیں تھا ۔ چُنانچہ یِسُو ع سفر سے تھکا ماندہ ہو کر اُس کُنوئیں پر یُونہی بَیٹھ گیا ۔ یہ چَھٹے گھنٹے کے قرِیب تھا۔
  • سامر یہ کی ایک عَورت پانی بھرنے آئی ۔ یِسُو ع نے اُس سے کہا مُجھے پانی پِلا۔
  • کیونکہ اُس کے شاگِرد شہر میں کھانا مول لینے کو گئے تھے۔
  • اُس سامری عَورت نے اُس سے کہا کہ تُو یہُودی ہو کر مُجھ سامری عَورت سے پانی کیوں مانگتا ہے؟ (کیونکہ یہُودی سامرِیوں سے کِسی طرح کا برتاؤ نہیں رکھتے)۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا اگر تُو خُدا کی بخشِش کو جانتی اور یہ بھی جانتی کہ وہ کَون ہے جو تُجھ سے کہتا ہے مُجھے پانی پِلا تو تُو اُس سے مانگتی اوروہ تُجھے زِندگی کا پانی دیتا۔
  • عَورت نے اُس سے کہا اَے خُداوند تیرے پاس پانی بھرنے کو تو کُچھ ہے نہیں اور کُنواں گہرا ہے ۔ پِھر وہ زِندگی کا پانی تیرے پاس کہاں سے آیا؟۔
  • کیا تُو ہمارے باپ یعقُوب سے بڑا ہے جِس نے ہم کو یہ کُنواں دِیا اور خُود اُس نے اور اُس کے بیٹوں نے اور اُس کے مویشی نے اُس میں سے پِیا؟۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا جو کوئی اِس پانی میں سے پِیتا ہے وہ پِھر پیاسا ہو گا۔
  • مگر جو کوئی اُس پانی میں سے پِئے گا جو مَیں اُسے دُوں گا وہ ابد تک پِیاسا نہ ہو گا بلکہ جو پانی مَیں اُسے دُوں گاوہ اُس میں ایک چشمہ بن جائے گا جو ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے جاری رہے گا۔
  • عَورت نے اُس سے کہا اَے خُداوند وہ پانی مُجھ کو دے تاکہ مَیں نہ پِیاسی ہُوں نہ پانی بھرنے کو یہاں تک آؤں۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا جا اپنے شَوہر کو یہاں بُلا لا۔
  • عَورت نے جواب میں اُس سے کہا کہ مَیں بے شَوہر ہُوں ۔ یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو نے خُوب کہا کہ مَیں بے شَوہر ہُوں۔
  • کیونکہ تُو پانچ شَوہر کر چُکی ہے اور جِس کے پاس تُو اب ہے وہ تیرا شَوہر نہیں ۔ یہ تُو نے سچ کہا۔
  • عَورت نے اُس سے کہا اَے خُداوند مُجھے معلُوم ہوتا ہے کہ تُو نبی ہے۔
  • ہمارے باپ دادا نے اِس پہاڑ پر پرستِش کی اور تُم کہتے ہو کہ وہ جگہ جہاں پرستِش کرنا چاہیے یروشلِیم میں ہے۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا اَے عَورت! میری بات کا یقِین کر کہ وہ وقت آتا ہے کہ تُم نہ تو اِس پہاڑ پر باپ کی پرستِش کرو گے اور نہ یروشلِیم میں۔
  • تُم جِسے نہیں جانتے اُس کی پرستِش کرتے ہو ۔ ہم جِسے جانتے ہیں اُس کی پرستِش کرتے ہیں کیونکہ نجات یہُودِیوں میں سے ہے۔
  • مگر وہ وقت آتا ہے بلکہ اب ہی ہے کہ سچّے پرستار باپ کی پرستِش رُوح اور سچّائی سے کریں گے کیونکہ باپ اپنے لِئے اَیسے ہی پرستار ڈُھونڈتا ہے۔
  • خُدا رُوح ہے اور ضرُور ہے کہ اُس کے پرستار رُوح اور سچّائی سے پرستِش کریں۔
  • عَورت نے اُس سے کہا مَیں جانتی ہُوں کہ مسِیح جوخرِستُس کہلاتا ہے آنے والا ہے ۔ جب وہ آئے گا تو ہمیں سب باتیں بتا دے گا۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا مَیں جو تُجھ سے بول رہا ہُوں وُہی ہُوں۔
  • اِتنے میں اُس کے شاگِرد آ گئے اور تعجُّب کرنے لگے کہ وہ عَورت سے باتیں کر رہا ہے تَو بھی کِسی نے نہ کہا کہ تُو کیا چاہتا ہے؟ یا اُس سے کِس لِئے باتیں کرتا ہے؟۔
  • پس عَورت اپنا گھڑا چھوڑ کر شہر میں چلی گئی اور لوگوں سے کہنے لگی۔
  • آؤ ۔ ایک آدمی کو دیکھو جِس نے میرے سب کام مُجھے بتا دِئے ۔ کیا مُمکِن ہے کہ مسِیح یِہی ہے؟۔
  • وہ شہر سے نِکل کر اُس کے پاس آنے لگے۔
  • اِتنے میں اُس کے شاگِرد اُس سے یہ درخواست کرنے لگے کہ اَے ربیّ! کُچھ کھا لے۔
  • لیکن اُس نے اُن سے کہا میرے پاس کھانے کے لِئے اَیسا کھانا ہے جِسے تُم نہیں جانتے۔
  • پس شاگِردوں نے آپس میں کہا کیا کوئی اُس کے لِئے کُچھ کھانے کو لایا ہے؟۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا میرا کھانا یہ ہے کہ اپنے بھیجنے والے کی مرضی کے مَوافِق عمل کرُوں اور اُس کا کام پُورا کرُوں۔
  • کیا تُم کہتے نہیں کہ فصل کے آنے میں ابھی چار مہِینے باقی ہیں؟ دیکھو مَیں تُم سے کہتا ہُوں اپنی آنکھیں اُٹھا کر کھیتوں پر نظر کرو کہ فصل پک گئی ہے۔
  • اور کاٹنے والا مزدُوری پاتا اور ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے پَھل جمع کرتا ہے تاکہ بونے والا اور کاٹنے والا دونوں مِل کر خُوشی کریں۔
  • کیونکہ اِس پر یہ مِثل ٹِھیک آتی ہے کہ بونے والا اَور ہے ۔ کاٹنے والا اَور۔
  • مَیں نے تُمہیں وہ کھیت کاٹنے کے لِئے بھیجا جِس پر تُم نے مِحنت نہیں کی ۔ اَوروں نے مِحنت کی اور تُم اُن کی مِحنت کے پَھل میں شرِیک ہُوئے۔
  • اور اُس شہر کے بُہت سے سامری اُس عَورت کے کہنے سے جِس نے گواہی دی کہ اُس نے میرے سب کام مُجھے بتا دِئیے اُس پر اِیمان لائے۔
  • پس جب وہ سامری اُس کے پاس آئے تو اُس سے درخواست کرنے لگے کہ ہمارے پاس رہ چُنانچہ وہ دو روز وہاں رہا۔
  • اور اُس کے کلام کے سبب سے اَور بھی بُہتیرے اِیمان لائے۔
  • اور اُس عَورت سے کہا اب ہم تیرے کہنے ہی سے اِیمان نہیں لاتے کیونکہ ہم نے خُود سُن لِیا اور جانتے ہیں کہ یہ فی الحقِیقت دُنیا کا مُنجّی ہے۔
  • پِھر اُن دو دِنوں کے بعد وہ وہاں سے روانہ ہو کر گلِیل کو گیا۔
  • کیونکہ یِسُو ع نے خُود گواہی دی کہ نبی اپنے وطن میں عِزّت نہیں پاتا۔
  • پس جب وہ گلِیل میں آیا تو گلِیلِیوں نے اُسے قبُول کِیا ۔ اِس لِئے کہ جِتنے کام اُس نے یروشلِیم میں عِید کے وقت کِئے تھے اُنہوں نے اُن کو دیکھا تھا کیونکہ وہ بھی عِید میں گئے تھے۔
  • پس وہ پِھر قانایِ گلِیل میں آیا جہاں اُس نے پانی کو مَے بنایا تھا اور بادشاہ کا ایک مُلازِم تھا جِس کا بیٹا کَفر نحُوم میں بِیمار تھا۔
  • وہ یہ سُن کر کہ یِسُو ع یہُودیہ سے گلِیل میں آ گیا ہے اُس کے پاس گیا اور اُس سے درخواست کرنے لگا کہ چل کر میرے بیٹے کو شِفا بخش کیونکہ وہ مَرنے کو تھا۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا جب تک تُم نِشان اور عجِیب کام نہ دیکھو ہرگِز اِیمان نہ لاؤ گے۔
  • بادشاہ کے مُلازِم نے اُس سے کہا اَے خُداوند میرے بچّہ کے مَرنے سے پہلے چل۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا جا تیرا بیٹا جِیتا ہے ۔ اُس شخص نے اُس بات کا یقِین کِیا جو یِسُو ع نے اُس سے کہی اور چلا گیا۔
  • وہ راستہ ہی میں تھا کہ اُس کے نَوکر اُسے مِلے اور کہنے لگے کہ تیرا بیٹا جِیتا ہے۔
  • اُس نے اُن سے پُوچھا کہ اُسے کِس وقت سے آرام ہونے لگا تھا؟ اُنہوں نے کہا کہ کَل ساتویں گھنٹے میں اُس کی تپ اُتر گئی۔
  • پس باپ جان گیا کہ وُہی وقت تھا جب یِسُو ع نے اُس سے کہا تھا تیرا بیٹا جِیتا ہے اور وہ خُود اور اُس کا سارا گھرانا اِیمان لایا۔
  • یہ دُوسرا مُعجِزہ ہے جو یِسُو ع نے یہُودیہ سے گلِیل میں آ کر دِکھایا۔
  • اِن باتوں کے بعد یہُودِیوں کی ایک عِید ہُوئی اور یِسُو ع یروشلِیم کو گیا۔
  • یروشلِیم میں بھیڑ دروازہ کے پاس ایک حَوض ہے جو عِبرانی میں بَیت حسدا کہلاتا ہے اور اُس کے پانچ برآمدے ہیں۔
  • اِن میں بُہت سے بِیمار اور اندھے اور لنگڑے اور پژمُردہ لوگ جوپانی کے ہِلنے کے مُنتظِر ہو کرپڑے تھے۔
  • کیونکہ وقت پر خُداوند کا فرِشتہ حَوض پر اُتر کرپانی ہِلایا کرتا تھا ۔ پانی ہِلتے ہی جو کوئی پہلے اُترتا سو شِفا پاتا اُس کی جو کُچھ بِیماری کیوں نہ ہو۔
  • وہاں ایک شخص تھا جو اڑتِیس برس سے بِیماری میں مُبتلا تھا۔
  • اُس کو یِسُو ع نے پڑا دیکھا اور یہ جان کر کہ وہ بڑی مُدّت سے اِس حالت میں ہے اُس سے کہا کیا تُو تندرُست ہونا چاہتا ہے؟۔
  • اُس بِیمار نے اُسے جواب دِیا ۔ اَے خُداوند میرے پاس کوئی آدمی نہیں کہ جب پانی ہِلایا جائے تو مُجھے حَوض میں اُتار دے بلکہ میرے پُہنچتے پُہنچتے دُوسرا مُجھ سے پہلے اُتر پڑتا ہے۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا اُٹھ اور اپنی چارپائی اُٹھا کر چل پِھر۔
  • وہ شخص فوراً تندرُست ہو گیا اور اپنی چارپائی اُٹھا کر چلنے پِھرنے لگا۔ وہ دِن سَبت کا تھا۔
  • پس یہُودی اُس سے جِس نے شِفا پائی تھی کہنے لگے کہ آج سَبت کا دِن ہے ۔ تُجھے چارپائی اُٹھانا رَوا نہیں۔
  • اُس نے اُنہیں جواب دِیا جِس نے مُجھے تندرُست کِیا اُسی نے مُجھے فرمایا کہ اپنی چارپائی اُٹھا کر چل پِھر۔
  • اُنہوں نے اُس سے پُوچھا کہ وہ کَون شخص ہے جِس نے تُجھ سے کہا چارپائی اُٹھا کر چل پِھر؟۔
  • لیکن جو شِفا پا گیا تھا وہ نہ جانتا تھا کہ کَون ہے کیونکہ بِھیڑ کے سبب سے یِسُو ع وہاں سے ٹل گیا تھا۔
  • اِن باتوں کے بعد وہ یِسُو ع کو ہَیکل میں مِلا ۔ اُس نے اُس سے کہا دیکھ تُو تندرُست ہو گیا ہے ۔ پِھر گُناہ نہ کرنا ۔ اَیسا نہ ہو کہ تُجھ پر اِس سے بھی زِیادہ آفت آئے۔
  • اُس آدمی نے جا کر یہُودِیوں کو خبر دی کہ جِس نے مُجھے تندرُست کِیا وہ یِسُو ع ہے۔
  • اِس لِئے یہُودی یِسُو ع کو ستانے لگے کیونکہ وہ اَیسے کام سَبت کے دِن کرتا تھا۔
  • لیکن یِسُو ع نے اُن سے کہا کہ میرا باپ اب تک کام کرتا ہے اور مَیں بھی کام کرتا ہُوں۔
  • اِس سبب سے یہُودی اَور بھی زِیادہ اُسے قتل کرنے کی کوشِش کرنے لگے کہ وہ نہ فقط سَبت کا حُکم توڑتا بلکہ خُدا کو خاص اپنا باپ کہہ کر اپنے آپ کو خُدا کے برابر بناتا تھا۔
  • پس یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ بیٹا آپ سے کُچھ نہیں کر سکتا سِوا اُس کے جو باپ کو کرتے دیکھتا ہے کیونکہ جِن کاموں کو وہ کرتا ہے اُنہیں بیٹا بھی اُسی طرح کرتا ہے۔
  • اِس لِئے کہ باپ بیٹے کو عزِیز رکھتا ہے اور جِتنے کام خُود کرتا ہے اُسے دِکھاتا ہے بلکہ اِن سے بھی بڑے کام اُسے دِکھائے گا تاکہ تُم تعجُّب کرو۔
  • کیونکہ جِس طرح باپ مُردوں کو اُٹھاتا اور زِندہ کرتا ہے اُسی طرح بیٹا بھی جِنہیں چاہتا ہے زِندہ کرتا ہے۔
  • کیونکہ باپ کِسی کی عدالت بھی نہیں کرتا بلکہ اُس نے عدالت کا سارا کام بیٹے کے سپُرد کِیا ہے۔
  • تاکہ سب لوگ بیٹے کی عِزّت کریں جِس طرح باپ کی عِزّت کرتے ہیں ۔ جو بیٹے کی عِزّت نہیں کرتا وہ باپ کی جِس نے اُسے بھیجا عِزّت نہیں کرتا۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو میرا کلام سُنتا اور میرے بھیجنے والے کا یقِین کرتا ہے ہمیشہ کی زِندگی اُس کی ہے اور اُس پر سزا کا حُکم نہیں ہوتا بلکہ وہ مَوت سے نِکل کر زِندگی میں داخِل ہو گیا ہے۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ وقت آتا ہے بلکہ ابھی ہے کہ مُردے خُدا کے بیٹے کی آواز سُنیں گے اور جو سُنیں گے وہ جِئیں گے۔
  • کیونکہ جِس طرح باپ اپنے آپ میں زِندگی رکھتا ہے اُسی طرح اُس نے بیٹے کو بھی یہ بخشا کہ اپنے آپ میں زِندگی رکھّے۔
  • بلکہ اُسے عدالت کرنے کا بھی اِختیار بخشا ۔ اِس لِئے کہ وہ آدم زاد ہے۔
  • اِس سے تعجُّب نہ کرو کیونکہ وہ وقت آتا ہے کہ جِتنے قَبروں میں ہیں اُس کی آواز سُن کر نِکلیں گے۔
  • جِنہوں نے نیکی کی ہے زِندگی کی قیامت کے واسطے اور جِنہوں نے بدی کی ہے سزا کی قیامت کے واسطے۔
  • مَیں اپنے آپ سے کُچھ نہیں کر سکتا ۔ جَیسا سُنتا ہُوں عدالت کرتا ہُوں اور میری عدالت راست ہے کیونکہ مَیں اپنی مرضی نہیں بلکہ اپنے بھیجنے والے کی مرضی چاہتا ہُوں۔
  • اگر مَیں خُود اپنی گواہی دُوں تو میری گواہی سچّی نہیں۔
  • ایک اَور ہے جو میری گواہی دیتا ہے اور مَیں جانتا ہُوں کہ میری گواہی جو وہ دیتا ہے سچّی ہے۔
  • تُم نے یُوحنّا کے پاس پَیام بھیجا اور اُس نے سچّائی کی گواہی دی ہے۔
  • لیکن مَیں اپنی نِسبت اِنسان کی گواہی منظُور نہیں کرتا تَو بھی مَیں یہ باتیں اِس لِئے کہتا ہُوں کہ تُم نجات پاؤ۔
  • وہ جلتا اور چمکتا ہُؤا چراغ تھا اور تُم کو کُچھ عرصہ تک اُس کی رَوشنی میں خُوش رہنا منظُور ہُؤا۔
  • لیکن میرے پاس جو گواہی ہے وہ یُوحنّا کی گواہی سے بڑی ہے کیونکہ جو کام باپ نے مُجھے پُورے کرنے کو دِئے یعنی یِہی کام جو مَیں کرتا ہُوں وہ میرے گواہ ہیں کہ باپ نے مُجھے بھیجا ہے۔
  • اور باپ جِس نے مُجھے بھیجا ہے اُسی نے میری گواہی دی ہے ۔ تُم نے نہ کبھی اُس کی آواز سُنی ہے اور نہ اُس کی صُورت دیکھی۔
  • اور اُس کے کلام کو اپنے دِلوں میں قائِم نہیں رکھتے کیونکہ جِسے اُس نے بھیجا ہے اُس کا یقِین نہیں کرتے۔
  • تُم کِتابِ مُقدّس میں ڈُھونڈتے ہو کیونکہ سمجھتے ہو کہ اُس میں ہمیشہ کی زِندگی تُمہیں مِلتی ہے اور یہ وہ ہے جو میری گواہی دیتی ہے۔
  • پِھر بھی تُم زِندگی پانے کے لِئے میرے پاس آنا نہیں چاہتے۔
  • مَیں آدمِیوں سے عِزّت نہیں چاہتا۔
  • لیکن مَیں تُم کو جانتا ہُوں کہ تُم میں خُدا کی محُبّت نہیں۔
  • مَیں اپنے باپ کے نام سے آیا ہُوں اور تُم مُجھے قبُول نہیں کرتے ۔ اگر کوئی اَور اپنے ہی نام سے آئے تو اُسے قبُول کر لو گے۔
  • تُم جو ایک دُوسرے سے عِزّت چاہتے ہو اور وہ عِزّت جو خُدایِ واحِد کی طرف سے ہوتی ہے نہیں چاہتے کیونکر اِیمان لا سکتے ہو؟۔
  • یہ نہ سمجھو کہ مَیں باپ سے تُمہاری شِکایت کرُوں گا ۔ تُمہاری شِکایت کرنے والا تو ہے یعنی مُو سیٰ جِس پر تُم نے اُمّید لگا رکھّی ہے۔
  • کیونکہ اگر تُم مُو سیٰ کا یقِین کرتے تو میرا بھی یقِین کرتے ۔ اِس لِئے کہ اُس نے میرے حق میں لِکھّا ہے۔
  • لیکن جب تُم اُس کے نوِشتوں کا یقِین نہیں کرتے تو میری باتوں کا کیوں کریقِین کرو گے؟۔
  • اِن باتوں کے بعد یِسُو ع گلِیل کی جِھیل یعنی تِبر یاس کی جِھیل کے پار گیا۔
  • اور بڑی بِھیڑ اُس کے پِیچھے ہولی کیونکہ جو مُعجِزے وہ بِیماروں پر کرتا تھا اُن کو وہ دیکھتے تھے۔
  • یِسُو ع پہاڑ پر چڑھ گیا اور اپنے شاگِردوں کے ساتھ وہاں بَیٹھا۔
  • اور یہُودِیوں کی عِید ِفَسح نزدِیک تھی۔
  • پس جب یِسُو ع نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر دیکھا کہ میرے پاس بڑی بِھیڑ آرہی ہے تو فِلپُّس سے کہا کہ ہم اِن کے کھانے کے لِئے کہاں سے روٹِیاں مول لیں؟۔
  • مگر اُس نے اُسے آزمانے کے لِئے یہ کہا کیونکہ وہ آپ جانتا تھا کہ مَیں کیا کرُوں گا۔
  • فِلپُّس نے اُسے جواب دِیا کہ دو سَو دِینار کی روٹِیاں اِن کے لِئے کافی نہ ہوں گی کہ ہر ایک کو تھوڑی سی مِل جائے۔
  • اُس کے شاگِردوں میں سے ایک نے یعنی شمعُو ن پطرس کے بھائی اندر یاس نے اُس سے کہا۔
  • یہاں ایک لڑکا ہے جِس کے پاس جَو کی پانچ روٹِیاں اور دو مچھلِیاں ہیں مگر یہ اِتنے لوگوں میں کیا ہیں؟۔
  • یِسُو ع نے کہا کہ لوگوں کو بِٹھاؤ اور اُس جگہ بُہت گھاس تھی ۔ پس وہ مَرد جو تخمِیناً پانچ ہزار تھے بَیٹھ گئے۔
  • یِسُو ع نے وہ روٹِیاں لِیں اور شُکر کر کے اُنہیں جو بَیٹھے تھے بانٹ دِیں اور اِسی طرح مچھلِیوں میں سے جِس قدر چاہتے تھے بانٹ دِیا۔
  • جب وہ سیر ہو چُکے تو اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا کہ بچے ہُوئے ٹُکڑوں کو جمع کرو تاکہ کُچھ ضائع نہ ہو۔
  • چُنانچہ اُنہوں نے جمع کِیا اور جَو کی پانچ روٹِیوں کے ٹُکڑوں سے جو کھانے والوں سے بچ رہے تھے بارہ ٹوکرِیاں بھرِیں۔
  • پس جو مُعجِزہ اُس نے دِکھایا وہ لوگ اُسے دیکھ کر کہنے لگے جو نبی دُنیا میں آنے والا تھا فی الحقِیقت یِہی ہے۔
  • پس یِسُو ع یہ معلُوم کر کے کہ وہ آ کر مُجھے بادشاہ بنانے کے لِئے پکڑا چاہتے ہیں پِھر پہاڑ پر اکیلا چلا گیا۔
  • پِھر جب شام ہُوئی تو اُس کے شاگِرد جِھیل کے کنارے گئے۔
  • اور کشتی میں بَیٹھ کر جِھیل کے پار کَفر نحُوم کو چلے جاتے تھے ۔ اُس وقت اندھیرا ہو گیا تھا اور یِسُو ع ابھی تک اُن کے پاس نہ آیا تھا۔
  • اور آندھی کے سبب سے جھِیل میں مَوجیں اُٹھنے لگِیں۔
  • پس جب وہ کھیتے کھیتے تِین چار مِیل کے قرِیب نِکل گئے تو اُنہوں نے یِسُو ع کو جِھیل پر چلتے اور کشتی کے نزدِیک آتے دیکھا اور ڈر گئے۔
  • مگر اُس نے اُن سے کہا مَیں ہُوں ۔ ڈرو مت۔
  • پس وہ اُسے کشتی میں چڑھا لینے کو راضی ہُوئے اور فوراً وہ کشتی اُس جگہ جا پُہنچی جہاں وہ جاتے تھے۔
  • دُوسرے دِن اُس بِھیڑ نے جو جِھیل کے پار کھڑی تھی یہ دیکھا کہ یہاں ایک کے سِوا اَور کوئی چھوٹی کشتی نہ تھی اور یِسُو ع اپنے شاگِردوں کے ساتھ کشتی پر سوار نہ ہُؤا تھا بلکہ صِرف اُس کے شاگِرد چلے گئے تھے۔
  • (لیکن بعض چھوٹی کشتِیاں تِبریا س سے اُس جگہ کے نزدِیک آئِیں جہاں اُنہوں نے خُداوند کے شُکر کرنے کے بعد روٹی کھائی تھی)۔
  • پس جب بِھیڑ نے دیکھا کہ یہاں نہ یِسُو ع ہے نہ اُس کے شاگِرد تو وہ خُود چھوٹی کشتِیوں میں بَیٹھ کر یِسُو ع کی تلاش میں کَفر نحُوم کو آئے۔
  • اور جِھیل کے پار اُس سے مِل کر کہا اَے ربیّ! تُو یہاں کب آیا؟۔
  • یِسُو ع نے اُن کے جواب میں کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم مُجھے اِس لِئے نہیں ڈُھونڈتے کہ مُعجِزے دیکھے بلکہ اِس لِئے کہ تُم روٹِیاں کھا کر سیر ہُوئے۔
  • فانی خُوراک کے لِئے مِحنت نہ کرو بلکہ اُس خُوراک کے لِئے جو ہمیشہ کی زِندگی تک باقی رہتی ہے جِسے اِبنِ آدم تُمہیں دے گا کیونکہ باپ یعنی خُدا نے اُسی پر مُہر کی ہے۔
  • پس اُنہوں نے اُس سے کہا کہ ہم کیا کریں تاکہ خُدا کے کام انجام دیں؟۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا خُدا کا کام یہ ہے کہ جِسے اُس نے بھیجا ہے اُس پر اِیمان لاؤ۔
  • پس اُنہوں نے اُس سے کہا پِھر تُو کَون سا نِشان دِکھاتا ہے تاکہ ہم دیکھ کر تیرا یقِین کریں؟ تُو کَون سا کام کرتا ہے؟۔
  • ہمارے باپ دادا نے بیابان میں مَنّ کھایا ۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ اُس نے اُنہیں کھانے کے لِئے آسمان سے روٹی دی۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ مُوسیٰ نے تو وہ روٹی آسمان سے تُمہیں نہ دی لیکن میرا باپ تُمہیں آسمان سے حقِیقی روٹی دیتا ہے۔
  • کیونکہ خُدا کی روٹی وہ ہے جو آسمان سے اُتر کر دُنیا کو زِندگی بخشتی ہے۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا اَے خُداوند ! یہ روٹی ہم کو ہمیشہ دِیا کر۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا زِندگی کی روٹی مَیں ہُوں ۔ جو میرے پاس آئے وہ ہرگِز بُھوکا نہ ہو گا اور جو مُجھ پر اِیمان لائے وہ کبھی پیاسا نہ ہو گا۔
  • لیکن مَیں نے تُم سے کہا کہ تُم نے مُجھے دیکھ لِیا ہے ۔ پِھر بھی اِیمان نہیں لاتے۔
  • جو کُچھ باپ مُجھے دیتا ہے میرے پاس آ جائے گا اور جو کوئی میرے پاس آئے گا اُسے مَیں ہرگِز نِکال نہ دُوں گا۔
  • کیونکہ مَیں آسمان سے اِس لِئے نہیں اُترا ہُوں کہ اپنی مرضی کے مَوافِق عمل کرُوں بلکہ اِس لِئے کہ اپنے بھیجنے والے کی مرضی کے مُوافِق عمل کرُوں۔
  • اور میرے بھیجنے والے کی مرضی یہ ہے کہ جو کُچھ اُس نے مُجھے دِیا ہے مَیں اُس میں سے کُچھ کھو نہ دُوں بلکہ اُسے آخِری دِن پِھر زِندہ کرُوں۔
  • کیونکہ میرے باپ کی مرضی یہ ہے کہ جو کوئی بیٹے کو دیکھے اور اُس پر اِیمان لائے ہمیشہ کی زِندگی پائے اور مَیں اُسے آخِری دِن پِھر زِندہ کرُوں۔
  • پس یہُودی اُس پر بُڑبُڑانے لگے ۔ اِس لِئے کہ اُس نے کہا تھا کہ جو روٹی آسمان سے اُتری وہ مَیں ہُوں۔
  • اور اُنہوں نے کہا کیا یہ یُوسف کا بیٹا یِسُو ع نہیں جِس کے باپ اور ماں کو ہم جانتے ہیں؟ اب یہ کیوں کر کہتا ہے کہ مَیں آسمان سے اُترا ہُوں؟۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا آپس میں نہ بُڑبُڑاؤ۔
  • کوئی میرے پاس نہیں آ سکتا جب تک باپ جِس نے مُجھے بھیجا ہے اُسے کھینچ نہ لے اور مَیں اُسے آخِری دِن پِھر زِندہ کرُوں گا۔
  • نبِیوں کے صحِیفوں میں یہ لِکھا ہے کہ وہ سب خُدا سے تعلِیم یافتہ ہوں گے ۔ جِس کِسی نے باپ سے سُنا اور سِیکھا ہے وہ میرے پاس آتا ہے۔
  • یہ نہیں کہ کِسی نے باپ کو دیکھا ہے مگر جو خُدا کی طرف سے ہے اُسی نے باپ کو دیکھا ہے۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو اِیمان لاتا ہے ہمیشہ کی زِندگی اُس کی ہے۔
  • زِندگی کی روٹی مَیں ہُوں۔
  • تُمہارے باپ دادا نے بیابان میں مَنّ کھایا اور مَر گئے۔
  • یہ وہ روٹی ہے جو آسمان سے اُترتی ہے تاکہ آدمی اُس میں سے کھائے اور نہ مَرے۔
  • مَیں ہُوں وہ زِندگی کی روٹی جو آسمان سے اُتری ۔ اگر کوئی اِس روٹی میں سے کھائے تو ابد تک زِندہ رہے گا بلکہ جو روٹی مَیں جہان کی زِندگی کے لِئے دُوں گا وہ میرا گوشت ہے۔
  • پس یہُودی یہ کہہ کر آپس میں جھگڑنے لگے کہ یہ شخص اپنا گوشت ہمیں کیوں کر کھانے کو دے سکتا ہے؟۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک تُم اِبنِ آدم کا گوشت نہ کھاؤ اور اُس کا خُون نہ پِیو تُم میں زِندگی نہیں۔
  • جو میرا گوشت کھاتا اور میرا خُون پِیتا ہے ہمیشہ کی زِندگی اُس کی ہے اور مَیں اُسے آخِری دِن پِھر زِندہ کرُوں گا۔
  • کیونکہ میرا گوشت فی الحقِیقت کھانے کی چِیز اور میرا خُون فی الحقِیقت پِینے کی چِیز ہے۔
  • جو میرا گوشت کھاتا اور میرا خُون پِیتا ہے وہ مُجھ میں قائِم رہتا ہے اور مَیں اُس میں۔
  • جِس طرح زِندہ باپ نے مُجھے بھیجا اور مَیں باپ کے سبب سے زِندہ ہُوں اُسی طرح وہ بھی جو مُجھے کھائے گا میرے سبب سے زِندہ رہے گا۔
  • جو روٹی آسمان سے اُتری یِہی ہے ۔ باپ دادا کی طرح نہیں کہ کھایا اور مَر گئے ۔ جو یہ روٹی کھائے گا وہ ابد تک زِندہ رہے گا۔
  • یہ باتیں اُس نے کَفر نحُوم کے ایک عِبادت خانہ میں تعلِیم دیتے وقت کہِیں۔
  • اِس لِئے اُس کے شاگِردوں میں سے بُہتوں نے سُن کر کہا کہ یہ کلام ناگوار ہے ۔ اِسے کَون سُن سکتاہے؟۔
  • یِسُوع نے اپنے جی میں جان کر کہ میرے شاگِرد آپس میں اِس بات پر بُڑبُڑاتے ہیں اُن سے کہا کیا تُم اِس بات سے ٹھوکر کھاتے ہو؟۔
  • اگر تُم اِبنِ آدم کو اُوپر جاتے دیکھو گے جہاں وہ پہلے تھا تو کیا ہو گا؟۔
  • زِندہ کرنے والی تو رُوح ہے ۔ جِسم سے کُچھ فائِدہ نہیں ۔ جو باتیں مَیں نے تُم سے کہی ہیں وہ رُوح ہیں اور زِندگی بھی ہیں۔
  • مگر تُم میں سے بعض اَیسے ہیں جو اِیمان نہیں لائے کیونکہ یِسُو ع شرُوع سے جانتا تھا کہ جو اِیمان نہیں لاتے وہ کَون ہیں اور کَون مُجھے پکڑوائے گا۔
  • پِھر اُس نے کہا اِسی لِئے مَیں نے تُم سے کہا تھا کہ میرے پاس کوئی نہیں آ سکتا جب تک باپ کی طرف سے اُسے یہ تَوفِیق نہ دی جائے۔
  • اِس پر اُس کے شاگِردوں میں سے بُہتیرے اُلٹے پِھر گئے اور اِس کے بعد اُس کے ساتھ نہ رہے۔
  • پس یِسُو ع نے اُن بارہ سے کہا کیا تُم بھی چلا جانا چاہتے ہو؟۔
  • شمعُون پطرس نے اُسے جواب دِیا اَے خُداوند! ہم کِس کے پاس جائیں؟ ہمیشہ کی زِندگی کی باتیں تو تیرے ہی پاس ہیں۔
  • اور ہم اِیمان لائے اور جان گئے ہیں کہ خُدا کا قُدُّوس تُو ہی ہے۔
  • یِسُو ع نے اُنہیں جواب دِیا کیا مَیں نے تُم بارہ کو نہیں چُن لِیا؟ اور تُم میں سے ایک شخص شَیطان ہے۔
  • اُس نے یہ شمعُو ن اِسکریُوتی کے بیٹے یہُودا ہ کی نِسبت کہا کیونکہ یِہی جو اُن بارہ میں سے تھا اُسے پکڑوانے کو تھا۔
  • اِن باتوں کے بعد یِسُو ع گلِیل میں پِھرتا رہا کیونکہ یہُودیہ میں پِھرنا نہ چاہتا تھا ۔ اِس لِئے کہ یہُودی اُس کے قتل کی کوشِش میں تھے۔
  • اور یہُودِیوں کی عِیدِ خیام نزدِیک تھی۔
  • پس اُس کے بھائِیوں نے اُس سے کہا یہاں سے روانہ ہو کر یہُودیہ کو چلا جا تاکہ جو کام تُو کرتا ہے اُنہیں تیرے شاگِرد بھی دیکھیں۔
  • کیونکہ اَیسا کوئی نہیں جو مشہُور ہونا چاہے اور چُھپ کر کام کرے ۔ اگر تُو یہ کام کرتا ہے تو اپنے آپ کو دُنیا پر ظاہِر کر۔
  • کیونکہ اُس کے بھائی بھی اُس پر اِیمان نہ لائے تھے۔
  • پس یِسُو ع نے اُن سے کہا کہ میرا تو ابھی وقت نہیں آیا مگر تُمہارے لِئے سب وقت ہیں۔
  • دُنیا تُم سے عداوت نہیں رکھ سکتی لیکن مُجھ سے رکھتی ہے کیونکہ مَیں اُس پر گواہی دیتا ہُوں کہ اُس کے کام بُرے ہیں۔
  • تُم عِید میں جاؤ ۔ مَیں ابھی اِس عِید میں نہیں جاتا کیونکہ ابھی تک میرا وقت پُورا نہیں ہُؤا۔
  • یہ باتیں اُن سے کہہ کر وہ گلِیل ہی میں رہا۔
  • لیکن جب اُس کے بھائی عِید میں چلے گئے اُس وقت وہ بھی گیا ۔ ظاہِرا ً نہیں بلکہ گویا پوشِیدہ۔
  • پس یہُودی اُسے عِید میں یہ کہہ کر ڈُھونڈنے لگے کہ وہ کہاں ہے؟۔
  • اور لوگوں میں اُس کی بابت چُپکے چُپکے بُہت سی گُفتگُوہُوئی ۔ بعض کہتے تھے وہ نیک ہے اور بعض کہتے تھے نہیں بلکہ وہ لوگوں کو گُمراہ کرتا ہے۔
  • تَو بھی یہُودِیوں کے ڈر سے کوئی شخص اُس کی بابت صاف صاف نہ کہتا تھا۔
  • اور جب عِید کے آدھے دِن گُزر گئے تو یِسُو ع ہَیکل میں جا کر تعلِیم دینے لگا۔
  • پس یہُودِیوں نے تعجُّب کر کے کہا کہ اِس کو بغَیر پڑھے کیوں کر عِلم آ گیا؟۔
  • یِسُوع نے جواب میں اُن سے کہا کہ میری تعلِیم میری نہیں بلکہ میرے بھیجنے والے کی ہے۔
  • اگر کوئی اُس کی مرضی پر چلنا چاہے تو وہ اِس تعلِیم کی بابت جان جائے گا کہ خُدا کی طرف سے ہے یا مَیں اپنی طرف سے کہتا ہُوں۔
  • جو اپنی طرف سے کُچھ کہتا ہے وہ اپنی عِزّت چاہتا ہے لیکن جو اپنے بھیجنے والے کی عِزّت چاہتا ہے وہ سچّا ہے اور اُس میں ناراستی نہیں۔
  • کیا مُوسیٰ نے تُمہیں شرِیعت نہیں دی؟ تَو بھی تُم میں سے شرِیعت پر کوئی عمل نہیں کرتا ۔ تُم کیوں میرے قتل کی کوشِش میں ہو؟۔
  • لوگوں نے جواب دِیا تُجھ میں تو بدرُوح ہے ۔ کَون تیرے قتل کی کوشِش میں ہے؟۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا مَیں نے ایک کام کِیا اور تُم سب تعجُّب کرتے ہو۔
  • اِس سبب سے مُوسیٰ نے تُمہیں خَتنہ کا حُکم دِیا ہے(حالانکہ وہ مُوسیٰ کی طرف سے نہیں بلکہ باپ دادا سے چلا آیا ہے)اور تُم سَبت کے دِن آدمی کا خَتنہ کرتے ہو۔
  • جب سَبت کو آدمی کا خَتنہ کِیا جاتا تاکہ مُوسیٰ کی شرِیعت کا حُکم نہ ٹُوٹے تو کیا مُجھ سے اِس لِئے ناراض ہو کہ مَیں نے سَبت کے دِن ایک آدمی کو بِالکُل تندرُست کر دِیا؟۔
  • ظاہِر کے مَوافِق فَیصلہ نہ کرو بلکہ اِنصاف سے فَیصلہ کرو۔
  • تب بعض یروشلِیمی کہنے لگے کیا یہ وُہی نہیں جِس کے قتل کی کوشِش ہو رہی ہے؟۔
  • لیکن دیکھو یہ صاف صاف کہتا ہے اور وہ اِس سے کُچھ نہیں کہتے ۔ کیا ہو سکتا ہے کہ سرداروں نے سچ جان لِیا کہ مسِیح یِہی ہے؟۔
  • اِس کو تو ہم جانتے ہیں کہ کہاں کا ہے مگر مسِیح جب آئے گا تو کوئی نہ جانے گا کہ وہ کہاں کا ہے۔
  • پس یِسُوع نے ہَیکل میں تعلِیم دیتے وقت پُکار کر کہا کہ تُم مُجھے بھی جانتے ہو اور یہ بھی جانتے ہو کہ مَیں کہاں کا ہُوں اور مَیں آپ سے نہیں آیا مگر جِس نے مُجھے بھیجا ہے وہ سچّا ہے ۔ اُس کو تُم نہیں جانتے۔
  • مَیں اُسے جانتا ہُوں اِس لِئے کہ مَیں اُس کی طرف سے ہُوں اور اُسی نے مُجھے بھیجا ہے۔
  • پس وہ اُسے پکڑنے کی کوشِش کرنے لگے لیکن اِس لِئے کہ اُس کاوقت ابھی نہ آیا تھا کِسی نے اُس پر ہاتھ نہ ڈالا۔
  • مگر بِھیڑ میں سے بُہتیرے اُس پر اِیمان لائے اور کہنے لگے کہ مسِیح جب آئے گا تو کیا اِن سے زِیادہ مُعجِزے دِکھائے گا جو اِس نے دِکھائے؟۔
  • فرِیسِیوں نے لوگوں کو سُنا کہ اُس کی بابت چُپکے چُپکے یہ گُفتگُو کرتے ہیں ۔ پس سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں نے اُسے پکڑنے کو پیادے بھیجے۔
  • یِسُو ع نے کہا مَیں اَور تھوڑے دِنوں تک تُمہارے پاس ہُوں ۔ پِھر اپنے بھیجنے والے کے پاس چلا جاؤں گا۔
  • تُم مُجھے ڈُھونڈو گے مگر نہ پاؤ گے اور جہاں مَیں ہُوں تُم نہیں آ سکتے۔
  • یہُودِیوں نے آپس میں کہا یہ کہاں جائے گا کہ ہم اِسے نہ پائیں گے؟ کیا اُن کے پاس جائے گا جو یُونانِیوں میں جابجا رہتے ہیں اور یُونانِیوں کو تعلِیم دے گا؟۔
  • یہ کیا بات ہے جو اُس نے کہی کہ تُم مُجھے ڈُھونڈو گے مگر نہ پاؤ گے اور جہاں مَیں ہُوں تُم نہیں آ سکتے؟۔
  • پِھر عِید کے آخِری دِن جو خاص دِن ہے یِسُو ع کھڑا ہُؤا اور پُکار کر کہا اگر کوئی پِیاسا ہو تو میرے پاس آ کر پِئے۔
  • جو مُجھ پر اِیمان لائے گا اُس کے اندر سے جَیساکہ کِتابِ مُقدّس میں آیا ہے زِندگی کے پانی کی ندِیاں جاری ہوں گی۔
  • اُس نے یہ بات اُس رُوح کی بابت کہی جِسے وہ پانے کو تھے جو اُس پر اِیمان لائے کیونکہ رُوح اب تک نازِل نہ ہُؤا تھا اِس لِئے کہ یِسُو ع ابھی اپنے جلال کو نہ پُہنچا تھا۔
  • پس بِھیڑ میں سے بعض نے یہ باتیں سُن کر کہا بیشک یِہی وہ نبی ہے۔
  • اَوروں نے کہا یہ مسِیح ہے اور بعض نے کہا کیوں؟ کیا مسِیح گلِیل سے آئے گا؟۔
  • کیا کِتابِ مُقدّس میں یہ نہیں آیا کہ مسِیح داؤُد کی نسل اور بَیت لحم کے گاؤں سے آئے گا جہاں کا داؤُد تھا؟۔
  • پس لوگوں میں اُس کے سبب سے اِختلاف ہُؤا۔
  • اور اُن میں سے بعض اُس کو پکڑنا چاہتے تھے مگر کِسی نے اُس پر ہاتھ نہ ڈالا۔
  • پس پیادے سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں کے پاس آئے اور اُنہوں نے اُن سے کہا تُم اُسے کیوں نہ لائے؟۔
  • پِیادوں نے جواب دِیا کہ اِنسان نے کبھی اَیسا کلام نہیں کِیا۔
  • فرِیسِیوں نے اُنہیں جواب دِیا کیا تُم بھی گُمراہ ہو گئے؟۔
  • بھلا سرداروں یا فرِیسِیوں میں سے بھی کوئی اُس پر اِیمان لایا؟۔
  • مگر یہ عام لوگ جو شرِیعت سے واقِف نہیں لَعنتی ہیں۔
  • نِیکُد ِیمُس نے جو پہلے اُس کے پاس آیا تھا اور اُنہی میں سے تھا اُن سے کہا۔
  • کیا ہماری شرِیعت کِسی شخص کو مُجرِم ٹھہراتی ہے جب تک پہلے اُس کی سُن کر جان نہ لے کہ وہ کیا کرتا ہے؟۔
  • اُنہوں نے اُس کے جواب میں کہا کیا تُو بھی گلِیل کا ہے؟ تلاش کر اور دیکھ کہ گلِیل میں سے کوئی نبی برپا نہیں ہونے کا۔
  • پِھر اُن میں سے ہر ایک اپنے گھر چلا گیا۔
  • مگر یِسُو ع زَیتُو ن کے پہاڑ کو گیا۔
  • صُبح سویرے ہی وہ پِھر ہَیکل میں آیا اور سب لوگ اُس کے پاس آئے اور وہ بَیٹھ کر اُنہیں تعلِیم دینے لگا۔
  • اور فقِیہہ اور فرِیسی ایک عَورت کو لائے جو زِنا میں پکڑی گئی تھی اور اُسے بِیچ میں کھڑا کر کے یِسُو ع سے کہا۔
  • اَے اُستاد! یہ عَورت زِنا میں عَین فِعل کے وقت پکڑی گئی ہے۔
  • تَورَیت میں مُوسیٰ نے ہم کو حُکم دِیا ہے کہ اَیسی عَورتوں کو سنگسار کریں ۔ پس تُو اِس عَورت کی نِسبت کیا کہتا ہے؟۔
  • اُنہوں نے اُسے آزمانے کے لِئے یہ کہا تاکہ اُس پر اِلزام لگانے کا کوئی سبب نِکالیں مگر یِسُو ع جُھک کر اُنگلی سے زمِین پر لِکھنے لگا۔
  • جب وہ اُس سے سوال کرتے ہی رہے تو اُس نے سِیدھے ہو کر اُن سے کہا کہ جو تُم میں بے گُناہ ہو وُہی پہلے اُس کے پتّھر مارے۔
  • اور پِھر جُھک کر زمِین پر اُنگلی سے لِکھنے لگا۔
  • وہ یہ سُن کر بڑوں سے لے کر چھوٹوں تک ایک ایک کر کے نِکل گئے اور یِسُو ع اکیلا رہ گیا اور عَورت وہِیں بِیچ میں رہ گئی۔
  • یِسُو ع نے سِیدھے ہو کر اُس سے کہا اَے عَورت یہ لوگ کہاں گئے؟ کیا کِسی نے تُجھ پر حُکم نہیں لگایا؟۔
  • اُس نے کہا اَے خُداوند کِسی نے نہیں ۔
  • یِسُو ع نے پِھر اُن سے مُخاطِب ہو کر کہا دُنیا کا نُور مَیں ہُوں ۔ جو میری پیرَوی کرے گا وہ اندھیرے میں نہ چلے گابلکہ زِندگی کا نُور پائے گا۔
  • فرِیسِیوں نے اُس سے کہا تُو اپنی گواہی آپ دیتا ہے ۔ تیری گواہی سچّی نہیں۔
  • یِسُوع نے جواب میں اُن سے کہا اگرچہ مَیں اپنی گواہی آپ دیتا ہُوں تَو بھی میری گواہی سچّی ہے کیونکہ مُجھے معلُوم ہے کہ مَیں کہاں سے آیا ہُوں اور کہاں کو جاتا ہُوں لیکن تُم کو معلُوم نہیں کہ مَیں کہاں سے آتا ہُوں یا کہاں کو جاتا ہُوں۔
  • تُم جِسم کے مُطابِق فَیصلہ کرتے ہو ۔ مَیں کِسی کا فَیصلہ نہیں کرتا۔
  • اور اگر مَیں فَیصلہ کرُوں بھی تو میرا فَیصلہ سچّا ہے کیونکہ مَیں اکیلا نہیں بلکہ مَیں ہُوں اور باپ ہے جِس نے مُجھے بھیجا ہے۔
  • اور تُمہاری تَورَیت میں بھی لِکھا ہے کہ دو آدمِیوں کی گواہی مِل کر سچّی ہوتی ہے۔
  • ایک تو مَیں خُود اپنی گواہی دیتا ہُوں اور ایک باپ جِس نے مُجھے بھیجا میری گواہی دیتا ہے۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا تیرا باپ کہاں ہے؟ یِسُو ع نے جواب دِیا نہ تُم مُجھے جانتے ہو نہ میرے باپ کو ۔ اگر مُجھے جانتے تو میرے باپ کو بھی جانتے۔
  • اُس نے ہَیکل میں تعلِیم دیتے وقت یہ باتیں بَیت المال میں کہِیں اور کِسی نے اُس کو نہ پکڑا کیونکہ ابھی تک اُس کا وقت نہ آیا تھا۔
  • اُس نے پِھر اُن سے کہا مَیں جاتا ہُوں اور تُم مُجھے ڈُھونڈو گے اور اپنے گُناہ میں مَرو گے ۔ جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم نہیں آ سکتے۔
  • پس یہُودِیوں نے کہا کیا وہ اپنے آپ کو مار ڈالے گا جو کہتا ہے جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم نہیں آ سکتے؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا تُم نِیچے کے ہو ۔ مَیں اُوپر کا ہُوں ۔ تُم دُنیا کے ہو ۔ مَیں دُنیا کا نہیں ہُوں۔
  • اِس لِئے مَیں نے تُم سے یہ کہا کہ اپنے گُناہوں میں مَرو گے کیونکہ اگر تُم اِیمان نہ لاؤ گے کہ مَیں وُہی ہُوں تو اپنے گُناہوں میں مَرو گے۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا تُو کَون ہے؟ یِسُو ع نے اُن سے کہا وُہی ہُوں جو شرُوع سے تُم سے کہتا آیا ہُوں۔
  • مُجھے تُمہاری نِسبت بُہت کُچھ کہنا اور فَیصلہ کرنا ہے لیکن جِس نے مُجھے بھیجا وہ سچّا ہے اور جو مَیں نے اُس سے سُنا وُہی دُنیا سے کہتا ہُوں۔
  • وہ نہ سمجھے کہ ہم سے باپ کی نِسبت کہتا ہے۔
  • پس یِسُو ع نے کہا کہ جب تُم اِبنِ آدم کو اُونچے پر چڑھاؤ گے تو جانو گے کہ مَیں وُہی ہُوں اور اپنی طرف سے کُچھ نہیں کرتا بلکہ جِس طرح باپ نے مُجھے سِکھایا اُسی طرح یہ باتیں کہتا ہُوں۔
  • اور جِس نے مُجھے بھیجا وہ میرے ساتھ ہے ۔ اُس نے مُجھے اکیلا نہیں چھوڑا کیونکہ مَیں ہمیشہ وُہی کام کرتا ہُوں جو اُسے پسند آتے ہیں۔
  • جب وہ یہ باتیں کہہ رہا تھا تو بُہتیرے اُس پر اِیمان لائے۔
  • پس یِسُو ع نے اُن یہُودِیوں سے کہا جِنہوں نے اُس کا یقِین کِیا تھا کہ اگر تُم میرے کلام پر قائِم رہو گے تو حقِیقت میں میرے شاگِرد ٹھہرو گے۔
  • اور سچّائی سے واقِف ہو گے اور سچّائی تُم کو آزاد کرے گی۔
  • اُنہوں نے اُسے جواب دِیا ہم تو ابرہا م کی نَسل سے ہیں اور کبھی کِسی کی غُلامی میں نہیں رہے ۔ تُو کیوں کر کہتا ہے کہ تُم آزاد کِئے جاؤ گے؟۔
  • یِسُو ع نے اُنہیں جواب دِیا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو کوئی گُناہ کرتا ہے گُناہ کا غُلام ہے۔
  • اور غُلام ابد تک گھر میں نہیں رہتا بیٹا ابد تک رہتا ہے۔
  • پس اگر بیٹا تُمہیں آزاد کرے گا تو تُم واقِعی آزاد ہو گے۔
  • مَیں جانتا ہُوں کہ تُم ابرہا م کی نسل سے ہو تَو بھی میرے قتل کی کوشِش میں ہو کیونکہ میرا کلام تُمہارے دِل میں جگہ نہیں پاتا۔
  • مَیں نے جو اپنے باپ کے ہاں دیکھا ہے وہ کہتا ہُوں اور تُم نے جو اپنے باپ سے سُنا ہے وہ کرتے ہو۔
  • اُنہوں نے جواب میں اُس سے کہا ہمارا باپ تو ابرہا م ہے ۔ یِسُو ع نے اُن سے کہا اگر تُم ابرہا م کے فرزند ہوتے تو ابرہا م کے سے کام کرتے۔
  • لیکن اب تُم مُجھ جَیسے شخص کے قتل کی کوشِش میں ہو جِس نے تُم کو وُہی حق بات بتائی جو خُدا سے سُنی ۔ ابرہا م نے تو یہ نہیں کِیا تھا۔
  • تُم اپنے باپ کے سے کام کرتے ہو ۔ اُنہوں نے اُس سے کہا ۔ ہم حرام سے پَیدا نہیں ہُوئے ۔ ہمارا ایک باپ ہے یعنی خُدا۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا اگر خُدا تُمہارا باپ ہوتا تو تُم مُجھ سے مُحبّت رکھتے اِس لِئے کہ مَیں خُدا میں سے نِکلا اور آیا ہُوں کیونکہ میں آپ سے نہیں آیا بلکہ اُسی نے مُجھے بھیجا۔
  • تُم میری باتیں کیوں نہیں سمجھتے؟ اِس لِئے کہ میرا کلام سُن نہیں سکتے۔
  • تُم اپنے باپ اِبلِیس سے ہو اور اپنے باپ کی خواہِشوں کو پُورا کرنا چاہتے ہو ۔ وہ شرُوع ہی سے خُونی ہے اور سچّائی پر قائِم نہیں رہا کیونکہ اُس میں سچّائی ہے نہیں۔ جب وہ جُھوٹ بولتا ہے تو اپنی ہی سی کہتا ہے کیونکہ وہ جُھوٹا ہے بلکہ جُھوٹ کا باپ ہے۔
  • لیکن مَیں جو سچ بولتا ہُوں اِسی لِئے تُم میرا یقِین نہیں کرتے۔
  • تُم میں کَون مُجھ پر گُناہ ثابت کرتا ہے؟ اگر مَیں سچ بولتا ہُوں تو میرا یقِین کیوں نہیں کرتے؟۔
  • جو خُدا سے ہوتا ہے وہ خُدا کی باتیں سُنتا ہے ۔ تُم اِس لِئے نہیں سُنتے کہ خُدا سے نہیں ہو ہے۔
  • یہُودِیوں نے جواب میں اُس سے کہا کیا ہم خُوب نہیں کہتے کہ تُو سامری ہے اور تُجھ میں بدرُوح ہے ؟۔
  • یِسُو ع نے جواب دِیا کہ مُجھ میں بدرُوح نہیں مگر مَیں اپنے باپ کی عِزّت کرتا ہُوں اور تُم میری بے عِزّتی کرتے ہو۔
  • لیکن مَیں اپنی بزُرگی نہیں چاہتا ۔ ہاں ۔ ایک ہے جو اُسے چاہتا اور فَیصلہ کرتا ہے۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر کوئی شخص میرے کلام پر عمل کرے گا تو ابد تک کبھی مَوت کو نہ دیکھے گا۔
  • یہُودِیوں نے اُس سے کہا کہ اب ہم نے جان لِیا کہ تُجھ میں بدرُوح ہے ابرہا م مَر گیا اور نبی مَر گئے مگر تُو کہتا ہے کہ اگر کوئی میرے کلام پر عمل کرے گا تو ابد تک کبھی مَوت کا مزہ نہ چکّھے گا۔
  • ہمارا باپ ابرہا م جو مَر گیا کیا تُو اُس سے بڑا ہے؟ اور نبی بھی مَر گئے ۔ تُو اپنے آپ کو کیا ٹھہراتا ہے؟۔
  • یِسُو ع نے جواب دِیا اگر مَیں آپ اپنی بڑائی کرُوں تو میری بڑائی کُچھ نہیں لیکن میری بڑائی میرا باپ کرتا ہے جِسے تُم کہتے ہو کہ ہمارا خُدا ہے۔
  • تُم نے اُسے نہیں جانا لیکن مَیں اُسے جانتا ہُوں اور اگر کہُوں کہ اُسے نہیں جانتا تو تُمہاری طرح جُھوٹا بنُوں گا مگر مَیں اُسے جانتا اور اُس کے کلام پر عمل کرتا ہُوں۔
  • تُمہارا باپ ابرہا م میرا دِن دیکھنے کی اُمید پر بُہت خُوش تھا چُنانچہ اُس نے دیکھا اور خُوش ہُؤا۔
  • یہُودِیوں نے اُس سے کہا تیری عُمر تو ابھی پچاس بَرس کی نہیں پِھر کیا تُو نے ابرہا م کو دیکھا ہے؟۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ پیشتر اُس سے کہ ابرہا م پَیدا ہُؤا مَیں ہُوں۔
  • پس اُنہوں نے اُسے مارنے کو پتّھر اُٹھائے مگر یِسُو ع چُھپ کر ہَیکل سے نِکل گیا۔
  • پِھر اُس نے جاتے وقت ایک شخص کو دیکھا جو جَنم کا اَندھا تھا۔
  • اور اُس کے شاگِردوں نے اُس سے پُوچھا کہ اَے ربیّ! کِس نے گُناہ کِیا تھا جو یہ اندھا پَیدا ہُؤا ۔ اِس شخص نے یا اِس کے ماں باپ نے؟۔
  • یِسُو ع نے جواب دِیا کہ نہ اِس نے گُناہ کِیا تھا نہ اِس کے ماں باپ نے بلکہ یہ اِس لِئے ہُؤا کہ خُدا کے کام اُس میں ظاہِر ہوں۔
  • جِس نے مُجھے بھیجا ہے ہمیں اُس کے کام دِن ہی دِن کو کرنا ضرُور ہے ۔ وہ رات آنے والی ہے جِس میں کوئی شخص کام نہیں کر سکتا۔
  • جب تک مَیں دُنیا میں ہُوں دُنیا کا نُور ہُوں۔
  • یہ کہہ کر اُس نے زمِین پر تُھوکا اور تُھوک سے مِٹّی سانی اور وہ مِٹّی اندھے کی آنکھوں پر لگا کر۔
  • اُس سے کہا جا شِیلو خ (جِس کا تَرجُمہ ’’بھیجا ہُؤا‘‘ ہے) کے حَوض میں دھو لے ۔ پس اُس نے جا کر دھویا اور بِینا ہو کر واپس آیا۔
  • پس پڑوسی اور جِن جِن لوگوں نے پہلے اُس کو بِھیک مانگتے دیکھا تھا کہنے لگے کیا یہ وہ نہیں جو بَیٹھا بِھیک مانگا کرتا تھا؟۔
  • بعض نے کہا یہ وُہی ہے اَوروں نے کہا نہیں لیکن کوئی اُس کا ہم شکل ہے ۔ اُس نے کہا مَیں وُہی ہُوں۔
  • پس وہ اُس سے کہنے لگے پِھر تیری آنکھیں کیوں کر کُھل گئِیں؟۔
  • اُس نے جواب دِیا کہ اُس شخص نے جِس کا نام یِسُو ع ہے مِٹّی سانی اور میری آنکھوں پر لگا کر مُجھ سے کہا شِیلو خ میں جا کر دھو لے ۔ پس مَیں گیا اور دھو کر بِینا ہو گیا۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا وہ کہاں ہے؟ اُس نے کہا مَیں نہیں جانتا۔
  • لوگ اُس شخص کو جو پہلے اندھا تھا فرِیسِیوں کے پاس لے گئے۔
  • اور جِس روز یِسُو ع نے مِٹّی سان کر اُس کی آنکھیں کھولی تِھیں وہ سَبت کا دِن تھا۔
  • پِھر فرِیسِیوں نے بھی اُس سے پُوچھا تُو کِس طرح بِینا ہُؤا؟ اُس نے اُن سے کہا اُس نے میری آنکھوں پر مِٹّی لگائی ۔ پِھر مَیں نے دھو لِیا اور اب بِینا ہُوں۔
  • پس بعض فرِیسی کہنے لگے یہ آدمی خُدا کی طرف سے نہیں کیونکہ سَبت کے دِن کو نہیں مانتا مگر بعض نے کہا کہ گُنہگار آدمی کیونکر اَیسے مُعجِزے دِکھا سکتا ہے؟ پس اُن میں اِختلاف ہُؤا۔
  • اُنہوں نے پِھر اُس اندھے سے کہا کہ اُس نے جو تیری آنکھیں کھولِیں تُو اُس کے حق میں کیا کہتا ہے؟ اُس نے کہا وہ نبی ہے۔
  • لیکن یہُودِیوں کو یقِین نہ آیا کہ یہ اندھا تھا اور بِینا ہو گیا ہے ۔ جب تک اُنہوں نے اُس کے ماں باپ کو جو بِینا ہو گیا تھا بُلا کر۔
  • اُن سے نہ پُوچھ لِیا کہ کیا یہ تُمہارا بیٹا ہے جِسے تُم کہتے ہو کہ اندھا پَیدا ہُؤا تھا؟ پِھر وہ اب کیوں کر دیکھتا ہے؟۔
  • اُس کے ماں باپ نے جواب میں کہا ہم جانتے ہیں کہ یہ ہمارا بیٹا ہے اور اندھا پَیدا ہُؤا تھا۔
  • لیکن یہ ہم نہیں جانتے کہ اب وہ کیونکر دیکھتا ہے اور نہ یہ جانتے ہیں کہ کِس نے اُس کی آنکھیں کھولِیں ۔ وہ تو بالِغ ہے ۔ اُسی سے پُوچھو ۔ وہ اپنا حال آپ کہہ دے گا۔
  • یہ اُس کے ماں باپ نے یہُودِیوں کے ڈر سے کہا کیونکہ یہُودی ایکا کر چُکے تھے کہ اگر کوئی اُس کے مسِیح ہونے کا اِقرار کرے تو عِبادت خانہ سے خارِج کِیا جائے۔
  • اِس واسطے اُس کے ماں باپ نے کہا کہ وہ بالِغ ہے اُسی سے پُوچھو۔
  • پس اُنہوں نے اُس شخص کو جو اندھا تھا دوبارہ بُلا کر کہا کہ خُدا کی تمجِید کر ۔ ہم تو جانتے ہیں کہ یہ آدمی گُنہگار ہے۔
  • اُس نے جواب دِیا مَیں نہیں جانتا کہ وہ گُنہگار ہے یا نہیں ۔ ایک بات جانتا ہُوں کہ مَیں اندھا تھا ۔ اب بِینا ہُوں۔
  • پِھر اُنہوں نے اُس سے کہا کہ اُس نے تیرے ساتھ کیا کِیا؟ کِس طرح تیری آنکھیں کھولِیں؟۔
  • اُس نے اُنہیں جواب دِیا مَیں تو تُم سے کہہ چُکا اور تُم نے نہ سُنا ۔ دوبارہ کیوں سُننا چاہتے ہو؟ کیا تُم بھی اُس کے شاگِرد ہونا چاہتے ہو؟۔
  • وہ اُسے بُرا بھلا کہہ کر کہنے لگے کہ تُو ہی اُس کا شاگِرد ہے ۔ ہم تو مُوسیٰ کے شاگِرد ہیں۔
  • ہم جانتے ہیں کہ خُدا نے مُوسیٰ کے ساتھ کلام کِیا ہے مگر اِس شخص کو نہیں جانتے کہ کہاں کا ہے۔
  • اُس آدمی نے جواب میں اُن سے کہا یہ تو تعجُّب کی بات ہے کہ تُم نہیں جانتے کہ وہ کہاں کا ہے حالانکہ اُس نے میری آنکھیں کھولِیں۔
  • ہم جانتے ہیں کہ خُدا گُنہگاروں کی نہیں سُنتا لیکن اگر کوئی خُدا پرست ہو اور اُس کی مرضی پر چلے تو وہ اُس کی سُنتا ہے۔
  • دُنیا کے شرُوع سے کبھی سُننے میں نہیں آیا کہ کِسی نے جَنم کے اَندھے کی آنکھیں کھولی ہوں۔
  • اگر یہ شخص خُدا کی طرف سے نہ ہوتا تو کُچھ نہ کر سکتا۔
  • اُنہوں نے جواب میں اُس نے کہا تُو تو بِالکُل گُناہوں میں پَیدا ہُؤا ۔ تُو ہم کو کیا سِکھاتا ہے؟ اور اُنہوں نے اُسے باہر نِکال دِیا۔
  • یِسُو ع نے سُنا کہ اُنہوں نے اُسے باہر نِکال دِیا اور جب اُس سے مِلا تو کہا کیا تُو خُدا کے بیٹے پر اِیمان لاتا ہے؟۔
  • اُس نے جواب میں کہا اَے خُداوند وہ کَون ہے کہ مَیں اُس پر اِیمان لاؤں؟۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو نے تو اُسے دیکھا ہے اور جو تُجھ سے باتیں کرتا ہے وُہی ہے۔
  • اُس نے کہا اَے خُداوند مَیں اِیمان لاتا ہُوں اور اُسے سِجدہ کِیا۔
  • یِسُو ع نے کہا مَیں دُنیا میں عدالت کے لِئے آیا ہُوں تاکہ جو نہیں دیکھتے وہ دیکھیں اور جو دیکھتے ہیں وہ اندھے ہو جائیں۔
  • جوفرِیسی اُس کے ساتھ تھے اُنہوں نے یہ باتیں سُن کر اُس سے کہا کیا ہم بھی اندھے ہیں؟۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا کہ اگر تُم اندھے ہوتے تو گُنہگار نہ ٹھہرتے ۔ مگر اب کہتے ہو کہ ہم دیکھتے ہیں ۔ پس تُمہارا گُناہ قائِم رہتا ہے۔
  • مَیں تم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو کوئی دروازہ سے بھیڑ خانہ میں داخِل نہیں ہوتا بلکہ اَور کِسی طرف سے چڑھ جاتا ہے وہ چور اور ڈاکُو ہے۔
  • لیکن جو دروازہ سے داخِل ہوتا ہے وہ بھیڑوں کا چَرواہا ہے۔
  • اُس کے لِئے دربان دروازہ کھول دیتا ہے اور بھیڑیں اُس کی آواز سُنتی ہیں اور وہ اپنی بھیڑوں کو نام بنام بُلا کر باہر لے جاتا ہے۔
  • جب وہ اپنی سب بھیڑوں کو باہر نِکال چُکتا ہے تو اُن کے آگے آگے چلتا ہے اور بھیڑیں اُس کے پِیچھے پِیچھے ہو لیتی ہیں کیونکہ وہ اُس کی آواز پہچانتی ہیں۔
  • مگر وہ غَیر شخص کے پِیچھے نہ جائیں گی بلکہ اُس سے بھاگیں گی کیونکہ غَیروں کی آواز نہیں پہچانتِیں۔
  • یِسُو ع نے اُن سے یہ تمثِیل کہی لیکن وہ نہ سمجھے کہ یہ کیا باتیں ہیں جو ہم سے کہتا ہے۔
  • پس یِسُو ع نے اُن سے پِھر کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ بھیڑوں کا دروازہ مَیں ہُوں۔
  • جِتنے مُجھ سے پہلے آئے سب چور اور ڈاکُو ہیں مگر بھیڑوں نے اُن کی نہ سُنی۔
  • دروازہ مَیں ہُوں ۔ اگر کوئی مُجھ سے داخِل ہو تو نجات پائے گا اور اندر باہر آیا جایا کرے گا اور چارا پائے گا۔
  • چور نہیں آتا مگر چُرانے اور مار ڈالنے اور ہلاک کرنے کو ۔ مَیں اِس لِئے آیا کہ وہ زِندگی پائیں اور کثرت سے پائیں۔
  • اچھّا چَرواہا مَیں ہُوں ۔ اچھّا چَرواہا بھیڑوں کے لِئے اپنی جان دیتا ہے۔
  • مزدُور جو نہ چَرواہا ہے نہ بھیڑوں کا مالِک ۔ بھیڑئے کو آتے دیکھ کر بھیڑوں کو چھوڑ کر بھاگ جاتا ہے اور بھیڑیا اُن کو پکڑتا اور پراگندہ کرتا ہے۔
  • وہ اِس لِئے بھاگ جاتا ہے کہ مزدُور ہے اور اُس کو بھیڑوں کی فِکر نہیں۔
  • اچھّا چَرواہا مَیں ہُوں ۔ جِس طرح باپ مُجھے جانتا ہے اور مَیں باپ کو جانتا ہُوں۔
  • اِسی طرح مَیں اپنی بھیڑوں کو جانتا ہُوں اور میری بھیڑیں مُجھے جانتی ہیں اور مَیں بھیڑوں کے لِئے اپنی جان دیتا ہُوں۔
  • اور میری اَور بھی بھیڑیں ہیں جو اِس بھیڑ خانہ کی نہیں ۔ مُجھے اُن کو بھی لانا ضرُور ہے اور وہ میری آواز سُنیں گی ۔ پِھر ایک ہی گلّہ اور ایک ہی چَرواہا ہو گا۔
  • باپ مُجھ سے اِس لِئے مُحبّت رکھتا ہے کہ مَیں اپنی جان دیتا ہُوں تاکہ اُسے پِھر لے لُوں۔
  • کوئی اُسے مُجھ سے چِھینتا نہیں بلکہ مَیں اُسے آپ ہی دیتا ہُوں ۔ مُجھے اُس کے دینے کا بھی اِختیار ہے اور اُسے پِھر لینے کا بھی اِختیار ہے ۔ یہ حُکم میرے باپ سے مُجھے مِلا۔
  • اِن باتوں کے سَبَب سے یہُودِیوں میں پِھر اِختلاف ہُؤا۔
  • اُن میں سے بُہتیرے تو کہنے لگے کہ اُس میں بدرُوح ہے اور وہ دِیوانہ ہے ۔ تُم اُس کی کیوں سُنتے ہو؟۔
  • اَوروں نے کہا یہ اَیسے شخص کی باتیں نہیں جِس میں بدرُوح ہو ۔ کیا بدرُوح اندھوں کی آنکھیں کھول سکتی ہے؟۔
  • یروشلِیم میں عِیدِ تجدِید ہُوئی اور جاڑے کا مَوسم تھا۔
  • اور یِسُو ع ہَیکل کے اندر سُلیمانی برآمدہ میں ٹہل رہا تھا۔
  • پس یہُودِیوں نے اُس کے گِرد جمع ہو کر اُس سے کہا تُو کب تک ہمارے دِل کو ڈانوانڈول رکھّے گا؟ اگر تُو مسِیح ہے تو ہم سے صاف کہہ دے۔
  • یِسُو ع نے اُنہیں جواب دِیا کہ مَیں نے تو تُم سے کہہ دِیا مگر تُم یقِین نہیں کرتے ۔ جو کام مَیں اپنے باپ کے نام سے کرتا ہُوں وُہی میرے گواہ ہیں۔
  • لیکن تُم اِس لِئے یقِین نہیں کرتے کہ میری بھیڑوں میں سے نہیں ہو۔
  • میری بھیڑیں میری آواز سُنتی ہیں اور مَیں اُنہیں جانتا ہُوں اور وہ میرے پِیچھے پِیچھے چلتی ہیں۔
  • اور میں اُنہیں ہمیشہ کی زِندگی بخشتا ہُوں اور وہ ابد تک کبھی ہلاک نہ ہوں گی اور کوئی اُنہیں میرے ہاتھ سے چِھین نہ لے گا۔
  • میرا باپ جِس نے مُجھے وہ دی ہیں سب سے بڑا ہے اور کوئی اُنہیں باپ کے ہاتھ سے نہیں چِھین سکتا۔
  • مَیں اور باپ ایک ہیں۔
  • یہُودِیوں نے اُسے سنگسار کرنے کے لِئے پِھر پتّھر اُٹھائے۔
  • یِسُو ع نے اُنہیں جواب دِیا کہ مَیں نے تُم کو باپ کی طرف سے بُہتیرے اچھّے کام دِکھائے ہیں ۔ اُن میں سے کِس کام کے سبب سے مُجھے سنگسار کرتے ہو؟۔
  • یہُودِیوں نے اُسے جواب دِیا کہ اچھّے کام کے سبب سے نہیں بلکہ کُفر کے سبب سے تُجھے سنگسار کرتے ہیں اور اِس لِئے کہ تُو آدمی ہو کر اپنے آپ کو خُدا بناتا ہے۔
  • یِسُو ع نے اُنہیں جواب دِیا کیا تُمہاری شرِیعت میں یہ نہیں لِکھا ہے کہ مَیں نے کہا تُم خُدا ہو؟۔
  • جب کہ اُس نے اُنہیں خُدا کہا جِن کے پاس خُدا کا کلام آیا (اور کِتابِ مُقدّ س کا باطِل ہونا مُمکِن نہیں)۔
  • آیا تُم اُس شخص سے جِسے باپ نے مُقدّس کر کے دُنیا میں بھیجا کہتے ہو کہ تُو کُفر بکتا ہے اِس لِئے کہ مَیں نے کہا مَیں خُدا کا بیٹا ہُوں؟۔
  • اگر مَیں اپنے باپ کے کام نہیں کرتا تو میرا یقِین نہ کرو۔
  • لیکن اگر مَیں کرتا ہُوں تو گو میرا یقِین نہ کرو مگر اُن کاموں کا تو یقِین کرو تاکہ تُم جانو اور سمجھو کہ باپ مُجھ میں ہے اور مَیں باپ میں۔
  • اُنہوں نے پِھر اُسے پکڑنے کی کوشِش کی لیکن وہ اُن کے ہاتھ سے نِکل گیا۔
  • وہ پِھر یَرد ن کے پار اُس جگہ چلا گیا جہاں یو حنا پہلے بپتِسمہ دِیا کرتا تھا اور وہِیں رہا۔
  • اور بُہتیرے اُس کے پاس آئے اور کہتے تھے کہ یُوحنّا نے کوئی مُعجِزہ نہیں دِکھایا مگر جو کُچھ یُوحنّا نے اِس کے حق میں کہا تھا وہ سچ تھا۔
  • اور وہاں بُہتیرے اُس پر اِیمان لائے۔
  • مریم اور اُس کی بہن مر تھا کے گاؤں بَیت عَنِیّا ہ کا لعزر نام ایک آدمی بِیمار تھا۔
  • یہ وُہی مر یم تھی جِس نے خُداوند پر عِطر ڈال کر اپنے بالوں سے اُس کے پاؤں پونچھے ۔ اِسی کا بھائی لعزر بِیمار تھا۔
  • پس اُس کی بہنوں نے اُسے یہ کہلا بھیجا کہ اَے خُداوند ! دیکھ جِسے تُو عزِیز رکھتا ہے وہ بِیمار ہے۔
  • یِسُو ع نے سُن کر کہا کہ یہ بِیماری مَوت کی نہیں بلکہ خُدا کے جلال کے لِئے ہے تاکہ اُس کے وسِیلہ سے خُدا کے بیٹے کا جلال ظاہِر ہو۔
  • اور یِسُو ع مرتھا اور اُس کی بہن اور لعزر سے مُحبّت رکھتا تھا۔
  • پس جب اُس نے سُنا کہ وہ بِیمار ہے تو جِس جگہ تھا وہِیں دو دِن اَور رہا۔
  • پِھر اُس کے بعد شاگِردوں سے کہا آؤ پِھر یہُودیہ کو چلیں۔
  • شاگِردوں نے اُس سے کہا اَے ربیّ! ابھی تو یہُودی تُجھے سنگسار کرنا چاہتے تھے اور تُو پِھر وہاں جاتا ہے؟۔
  • یِسُو ع نے جواب دِیا کیا دِن کے بارہ گھنٹے نہیں ہوتے؟ اگر کوئی دِن کو چلے تو ٹھوکر نہیں کھاتا کیونکہ وہ دُنیا کی رَوشنی دیکھتا ہے۔
  • لیکن اگر کوئی رات کو چلے تو ٹھوکر کھاتا ہے کیونکہ اُس میں رَوشنی نہیں۔
  • اُس نے یہ باتیں کہِیں اور اِس کے بعد اُن سے کہنے لگا کہ ہمارا دوست لعزر سو گیا ہے لیکن مَیں اُسے جگانے جاتا ہُوں۔
  • پس شاگِردوں نے اُس سے کہا اَے خُداوند! اگر سو گیا ہے تو بچ جائے گا۔
  • یِسُو ع نے تو اُس کی مَوت کی بابت کہا تھا مگر وہ سمجھے کہ آرام کی نِیند کی بابت کہا۔
  • تب یِسُو ع نے اُن سے صاف کہہ دِیا کہ لعزر مَر گیا۔
  • اور مَیں تُمہارے سبب سے خُوش ہُوں کہ وہاں نہ تھا تاکہ تُم اِیمان لاؤ لیکن آؤ ہم اُس کے پاس چلیں۔
  • پس توما نے جِسے توام کہتے تھے اپنے ساتھ کے شاگِردوں سے کہا کہ آؤ ہم بھی چلیں تاکہ اُس کے ساتھ مَریں۔
  • پس یِسُو ع کو آ کر معلُوم ہُؤا کہ اُسے قَبر میں رکھّے چار دِن ہُوئے۔
  • بَیت عَنِیّا ہ یروشلِیم کے نزدِیک قرِیباً دو مِیل کے فاصِلہ پر تھا۔
  • اور بُہت سے یہُودی مرتھا اور مریم کو اُن کے بھائی کے بارے میں تسلّی دینے آئے تھے۔
  • پس مر تھا یِسُو ع کے آنے کی خبر سُن کر اُس سے مِلنے کو گئی لیکن مر یم گھر میں بَیٹھی رہی۔
  • مر تھا نے یِسُو ع سے کہا اَے خُداوند! اگر تُو یہاں ہوتا تو میرا بھائی نہ مَرتا۔
  • اور اب بھی مَیں جانتی ہُوں کہ جو کُچھ تُو خُدا سے مانگے گا وہ تُجھے دے گا۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا تیرا بھائی جی اُٹھے گا۔
  • مر تھا نے اُس سے کہا مَیں جانتی ہُوں کہ قِیامت میں آخِری دِن جی اُٹھے گا۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا قِیامت اور زِندگی تو مَیں ہُوں ۔ جو مُجھ پر اِیمان لاتا ہے گو وہ مَر جائے تَو بھی زِندہ رہے گا۔
  • اور جو کوئی زِندہ ہے اور مُجھ پر اِیمان لاتا ہے وہ ابد تک کبھی نہ مَرے گا ۔ کیا تُو اِس پر اِیمان رکھتی ہے؟۔
  • اُس نے اُس سے کہا ہاں اَے خُداوند مَیں اِیمان لا چُکی ہُوں کہ خُدا کا بیٹا مسِیح جو دُنیا میں آنے والا تھا تُو ہی ہے۔
  • یہ کہہ کر وہ چلی گئی اور چُپکے سے اپنی بہن مریم کو بُلا کر کہا کہ اُستاد یہِیں ہے اور تُجھے بُلاتا ہے۔
  • وہ سُنتے ہی جلد اُٹھ کر اُس کے پاس آئی۔
  • (یِسُو ع ابھی گاؤں میں نہیں پُہنچا تھا بلکہ اُسی جگہ تھا جہاں مر تھا اُس سے مِلی تھی)۔
  • پس جو یہُودی گھر میں اُس کے پاس تھے اور اُسے تسلّی دے رہے تھے یہ دیکھ کر کہ مریم جلد اُٹھ کر باہر گئی ۔ اِس خیال سے اُس کے پِیچھے ہو لِئے کہ وہ قبر پر رونے جاتی ہے۔
  • جب مر یم اُس جگہ پُہنچی جہاں یِسُو ع تھا اور اُسے دیکھا تو اُس کے قَدموں پر گِر کر اُس سے کہا اَے خُداوند اگر تُو یہاں ہوتا تو میرا بھائی نہ مَرتا۔
  • جب یِسُو ع نے اُسے اور اُن یہُودِیوں کو جو اُس کے ساتھ آئے تھے روتے دیکھا تو دِل میں نِہایت رنجِیدہ ہُؤا اور گھبرا کر کہا۔
  • تُم نے اُسے کہاں رکھّا ہے؟ اُنہوں نے کہا اَے خُداوند! چل کر دیکھ لے۔
  • یِسُو ع کے آنسُو بہنے لگے۔
  • پس یہُودِیوں نے کہا دیکھو وہ اُس کو کَیسا عزِیز تھا۔
  • لیکن اُن میں سے بعض نے کہا کیا یہ شخص جِس نے اندھے کی آنکھیں کھولِیں اِتنا نہ کر سکا کہ یہ آدمی نہ مَرتا؟۔
  • یِسُو ع پِھر اپنے دِل میں نِہایت رنجِیدہ ہو کر قبر پر آیا ۔ وہ ایک غار تھا اور اُس پر پتّھر دَھراتھا۔
  • یِسُو ع نے کہا پتّھر کو ہٹاؤ ۔ اُس مَرے ہُوئے شخص کی بہن مر تھا نے اُس سے کہا ۔ اَے خُداوند! اُس میں سے تو اب بدبُو آتی ہے کیونکہ اُسے چار دِن ہو گئے۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا کیا مَیں نے تُجھ سے کہا نہ تھا کہ اگر تُو اِیمان لائے گی تو خُدا کا جلال دیکھے گی؟۔
  • پس اُنہوں نے اُس پتّھر کو ہٹا دِیا ۔ پِھر یِسُو ع نے آنکھیں اُٹھا کر کہا اَے باپ مَیں تیرا شُکر کرتا ہُوں کہ تُو نے میری سُن لی۔
  • اور مُجھے تو معلُوم تھا کہ تُو ہمیشہ میری سُنتاہے مگر اِن لوگوں کے باعِث جو آس پاس کھڑے ہیں مَیں نے یہ کہا تاکہ وہ اِیمان لائیں کہ تُو ہی نے مُجھے بھیجا ہے۔
  • اور یہ کہہ کر اُس نے بُلند آواز سے پُکارا کہ اَے لعزر نِکل آ۔
  • جو مَر گیا تھا وہ کفَن سے ہاتھ پاؤں بندھے ہُوئے نِکل آیا اور اُس کا چِہرہ رُومال سے لِپٹا ہُؤا تھا ۔ یِسُو ع نے اُن سے کہا اُسے کھول کر جانے دو۔
  • پس بُہتیرے یہُودی جو مر یم کے پاس آئے تھے اور جِنہوں نے یِسُو ع کا یہ کام دیکھا اُس پر اِیمان لائے۔
  • مگر اُن میں سے بعض نے فرِیسِیوں کے پاس جا کر اُنہیں یِسُو ع کے کاموں کی خبر دی۔
  • پس سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں نے صَدرعدالت کے لوگوں کو جمع کر کے کہا ہم کرتے کیا ہیں؟ یہ آدمی تو بُہت مُعجِزے دِکھاتا ہے۔
  • اگر ہم اُسے یُوں ہی چھوڑ دیں تو سب اُس پر اِیمان لے آئیں گے اوررومی آ کر ہماری جگہ اور قَوم دونوں پر قبضہ کر لیں گے۔
  • اور اُن میں سے کائِفا نام ایک شخص نے جو اُس سال سردار کاہِن تھا اُن سے کہا تُم کُچھ نہیں جانتے۔
  • اور نہ سوچتے ہو کہ تُمہارے لِئے یِہی بِہتر ہے کہ ایک آدمی اُمّت کے واسطے مَرے نہ کہ ساری قَوم ہلاک ہو۔
  • مگر اُس نے یہ اپنی طرف سے نہیں کہا بلکہ اُس سال سردار کاہِن ہو کر نبُوّت کی کہ یِسُو ع اُس قَوم کے واسطے مَرے گا۔
  • اور نہ صِرف اُس قَوم کے واسطے بلکہ اِس واسطے بھی کہ خُدا کے پراگندہ فرزندوں کو جمع کر کے ایک کر دے۔
  • پس وہ اُسی روز سے اُسے قتل کرنے کا مشوَرہ کرنے لگے۔
  • پس اُس وقت سے یِسُو ع یہُودِیوں میں عِلانِیہ نہیں پِھرابلکہ وہاں سے جنگل کے نزدِیک کے عِلاقہ میں اِفرائِیم نام ایک شہر کو چلا گیا اور اپنے شاگِردوں کے ساتھ وہِیں رہنے لگا۔
  • اور یہُودِیوں کی عِید ِفَسح نزدِیک تھی اور بُہت لوگ فسح سے پہلے دِیہات سے یروشلِیم کو گئے تاکہ اپنے آپ کو پاک کریں۔
  • پس وہ یِسُو ع کو ڈُھونڈنے اور ہَیکل میں کھڑے ہو کر آپس میں کہنے لگے کہ تُمہارا کیا خیال ہے؟ کیا وہ عِید میں نہیں آئے گا؟۔
  • اور سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں نے حُکم دے رکھّا تھا کہ اگر کِسی کو معلُوم ہو کہ وہ کہاں ہے تو اِطلاع دے تاکہ اُسے پکڑ لیں۔
  • پِھریِسُو ع فَسح سے چھ روز پہلے بَیت عَنِیّا ہ میں آیا جہاں لعزر تھا جِسے یِسُو ع نے مُردوں میں سے جِلایا تھا۔
  • وہاں اُنہوں نے اُس کے واسطے شام کا کھانا تیّار کِیا اور مر تھا خِدمت کرتی تھی مگرلعزر اُن میں سے تھا جو اُس کے سا تھ کھانا کھانے بَیٹھے تھے۔
  • پِھر مر یم نے جٹاماسی کا آدھ سیر خالِص اور بیش قِیمت عِطر لے کر یِسُو ع کے پاؤں پر ڈالا اور اپنے بالوں سے اُس کے پاؤں پونچھے اور گھر عِطر کی خُوشبُو سے مہک گیا۔
  • مگر اُس کے شاگِردوں میں سے ایک شخص یہُودا ہ اِسکریُوتی جو اُسے پکڑوانے کو تھا کہنے لگا۔
  • یہ عِطر تِین سَو دِینار میں بیچ کر غرِیبوں کو کیوں نہ دِیا گیا؟۔
  • اُس نے یہ اِس لِئے نہ کہا کہ اُس کو غرِیبوں کی فِکر تھی بلکہ اِس لِئے کہ چور تھا اور چُونکہ اُسکے پاس اُن کی تَھیلی رہتی تھی اُس میں جو کُچھ پڑتا وہ نِکال لیتاتھا۔
  • پس یِسُو ع نے کہا کہ اُسے یہ عِطر میرے دَفن کے دِن کے لِئے رکھنے دے۔
  • کیونکہ غرِیب غُربا تو ہمیشہ تُمہارے پاس ہیں لیکن مَیں ہمیشہ تُمہارے پاس نہ رہُوں گا۔
  • پس یہُودِیوں میں سے عوام یہ معلُوم کر کے کہ وہ وہاں ہے نہ صِرف یِسُو ع کے سبب سے آئے بلکہ اِس لِئے بھی کہ لعزر کو دیکھیں جِسے اُس نے مُردوں میں سے جِلایا تھا۔
  • لیکن سردار کاہِنوں نے مشوَرہ کِیا کہ لعزر کو بھی مار ڈالیں۔
  • کیونکہ اُس کے باعِث بُہت سے یہُودی چلے گئے اور یِسُو ع پر اِیمان لائے۔
  • دُوسرے دِن بُہت سے لوگوں نے جو عِید میں آئے تھے یہ سُن کر کہ یِسُوع یروشلِیم میں آتا ہے۔
  • کھجُور کی ڈالِیاں لِیں اور اُس کے اِستِقبال کو نِکل کر پُکارنے لگے کہ ہوشعنا! مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام پر آتا ہے اور اِسرا ئیل کا بادشاہ ہے۔
  • جب یِسُو ع کو گدھے کا بچّہ مِلا تو اُس پر سوار ہُؤا جَیسا کہ لِکھا ہے کہ۔
  • اَے صِیُّو ن کی بیٹی مت ڈر ۔ دیکھ تیرا بادشاہ گدھے کے بچّہ پر سوار ہُؤا آتا ہے۔
  • اُس کے شاگِرد پہلے تو یہ باتیں نہ سمجھے لیکن جب یِسُو ع اپنے جلال کو پُہنچا تو اُن کو یاد آیا کہ یہ باتیں اُس کے حق میں لِکھی ہُوئی تِھیں اور لوگوں نے اُس کے ساتھ یہ سلُوک کِیا تھا۔
  • پس اُن لوگوں نے گواہی دی جو اُس وقت اُس کے ساتھ تھے جب اُس نے لعزر کو قبر سے باہر بُلایا اور مُردوں میں سے جِلایا تھا۔
  • اِسی سبب سے لوگ اُس کے اِستِقبال کو نِکلے کہ اُنہوں نے سُنا تھا کہ اُس نے یہ مُعجِزہ دِکھایا ہے۔
  • پس فرِیسِیوں نے آپس میں کہا سوچو تو! تُم سے کُچھ نہیں بَن پڑتا ۔ دیکھو جہان اُسکا پیرَو ہو چلا۔
  • جو لوگ عِید میں پرستِش کرنے آئے تھے اُن میں بعض یُونانی تھے۔
  • پس اُنہوں نے فِلِپُّس کے پاس جو بَیت صَیدایِ گلِیل کا تھا آ کر اُس سے درخواست کی کہ جناب ہم یِسُو ع کو دیکھنا چاہتے ہیں۔
  • فِلِپُّس نے آ کر اندر یاس سے کہا ۔ پِھر اندر یاس اور فِلِپُّس نے آ کر یِسُو ع کو خبر دی۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا وہ وقت آ گیا کہ اِبنِ آدم جلال پائے۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک گیہُوں کا دانہ زمِین میں گِر کر مَر نہیں جاتا اکیلا رہتا ہے لیکن جب مَر جاتا ہے تو بُہت سا پَھل لاتا ہے۔
  • جو اپنی جان کو عزِیز رکھتا ہے وہ اُسے کھو دیتا ہے اور جو دُنیا میں اپنی جان سے عداوت رکھتا ہے وہ اُسے ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے محفُوظ رکھّے گا۔
  • اگر کوئی شخص میری خِدمت کرے تو میرے پِیچھے ہو لے اور جہاں مَیں ہُوں وہاں میرا خادِم بھی ہو گا ۔ اگر کوئی میری خِدمت کرے تو باپ اُس کی عِزّت کرے گا۔
  • اب میری جان گھبراتی ہے ۔ پس مَیں کیا کہُوں؟ اَے باپ! مُجھے اِس گھڑی سے بچا لیکن مَیں اِسی سبب سے تو اِس گھڑی کو پُہنچا ہُوں۔
  • اَے باپ! اپنے نام کو جلال دے ۔ پس آسمان سے آواز آئی کہ مَیں نے اُس کو جلال دِیا ہے اور پِھر بھی دُوں گا۔
  • جو لوگ کھڑے سُن رہے تھے اُنہوں نے کہا کہ بادِل گرجا ۔ اَوروں نے کہا کہ فرِشتہ اُس سے ہم کلام ہُؤا۔
  • یِسُو ع نے جواب میں کہا کہ یہ آواز میرے لِئے نہیں بلکہ تُمہارے لِئے آئی ہے۔
  • اب دُنیا کی عدالت کی جاتی ہے ۔ اب دُنیا کا سردار نِکال دِیا جائے گا۔
  • اور مَیں اگر زمِین سے اُونچے پر چڑھایا جاؤں گا تو سب کو اپنے پاس کھینچُوں گا۔
  • اُس نے اِس بات سے اِشارہ کِیا کہ مَیں کِس مَوت سے مَرنے کو ہُوں۔
  • لوگوں نے اُس کو جواب دِیا کہ ہم نے شرِیعت کی یہ بات سُنی ہے کہ مسِیح ابد تک رہے گا ۔ پِھر تُو کیوں کر کہتا ہے کہ اِبنِ آدم کا اُونچے پر چڑھایا جانا ضرُور ہے؟ یہ اِبنِ آدم کَون ہے؟۔
  • پس یِسُو ع نے اُن سے کہا کہ اور تھوڑی دیر تک نُور تُمہارے درمِیان ہے ۔ جب تک نُور تُمہارے ساتھ ہے چلے چلو ۔ اَیسا نہ ہو کہ تارِیکی تُمہیں آ پکڑے اور جو تارِیکی میں چلتا ہے وہ نہیں جانتا کہ کِدھر جاتا ہے۔
  • جب تک نُور تُمہارے ساتھ ہے نُور پر اِیمان لاؤ تاکہ نُور کے فرزند بنو ۔ یِسُو ع یہ باتیں کہہ کر چلا گیا اور اُن سے اپنے آپ کو چُھپایا۔
  • اور اگرچہ اُس نے اُن کے سامنے اِتنے مُعجِزے دِکھائے تَو بھی وہ اُس پر اِیمان نہ لائے۔
  • تاکہ یسعیا ہ نبی کا کلام پُورا ہو جو اُس نے کہا کہ اَے خُداوند ہمارے پَیغام کا کِس نے یقِین کِیا ہے ؟ اور خُداوند کا ہاتھ کِس پر ظاہِر ہُؤا ہے؟۔
  • اِس سبب سے وہ اِیمان نہ لا سکے کہ یسعیا ہ نے پِھر کہا۔
  • اُس نے اُن کی آنکھوں کو اندھا اور اُن کے دِل کو سخت کر دِیا ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ آنکھوں سے دیکھیں اور دِل سے سمجھیں اور رجُوع کریں اور مَیں اُنہیں شِفا بخشُوں۔
  • یسعیا ہ نے یہ باتیں اِس لِئے کہِیں کہ اُس نے اُس کا جلال دیکھا اور اُس نے اُسی کے بارے میں کلام کِیا۔
  • تَو بھی سرداروں میں سے بھی بُہتیرے اُس پر اِیمان لائے مگر فرِیسِیوں کے سبب سے اِقرار نہ کرتے تھے تا اَیسا نہ ہو کہ عِبادت خانہ سے خارِج کِئے جائیں۔
  • کیونکہ وہ خُدا سے عِزّت حاصِل کرنے کی نِسبت اِنسان سے عِزّت حاصِل کرنا زِیادہ چاہتے تھے۔
  • یِسُو ع نے پُکار کر کہا کہ جو مُجھ پر اِیمان لاتا ہے وہ مُجھ پر نہیں بلکہ میرے بھیجنے والے پر اِیمان لاتا ہے۔
  • اور جو مُجھے دیکھتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو دیکھتا ہے۔
  • مَیں نُور ہو کر دُنیا میں آیا ہُوں تاکہ جو کوئی مُجھ پر اِیمان لائے اندھیرے میں نہ رہے۔
  • اگر کوئی میری باتیں سُن کر اُن پر عمل نہ کرے تو مَیں اُس کو مُجرِم نہیں ٹھہراتا کیونکہ مَیں دُنیا کو مُجرِم ٹھہرانے نہیں بلکہ دُنیا کو نجات دینے آیا ہُوں۔
  • جو مُجھے نہیں مانتا اور میری باتوں کو قبُول نہیں کرتا اُس کا ایک مُجرِم ٹھہرانے والا ہے یعنی جو کلام مَیں نے کِیا ہے آخِری دِن وُہی اُسے مُجرِم ٹھہرائے گا۔
  • کیونکہ مَیں نے کُچھ اپنی طرف سے نہیں کہا بلکہ باپ جِس نے مُجھے بھیجا اُسی نے مُجھ کو حُکم دِیا ہے کہ کیا کہُوں اور کیا بولُوں۔
  • اور مَیں جانتا ہُوں کہ اُس کا حُکم ہمیشہ کی زِندگی ہے ۔ پس جو کُچھ مَیں کہتا ہُوں جِس طرح باپ نے مُجھ سے فرمایا ہے اُسی طرح کہتا ہُوں۔
  • عِیدِ فَسح سے پہلے جب یِسُو ع نے جان لِیا کہ میرا وہ وقت آ پُہنچا کہ دُنیا سے رُخصت ہو کر باپ کے پاس جاؤں تو اپنے اُن لوگوں سے جو دُنیا میں تھے جَیسی مُحبّت رکھتا تھا آخِر تک مُحبّت رکھتا رہا۔
  • اور جب اِبلِیس شمعُو ن کے بیٹے یہُودا ہ اِسکریُوتی کے دِل میں ڈال چُکا تھا کہ اُسے پکڑوائے تو شام کا کھانا کھاتے وقت۔
  • یِسُو ع نے یہ جان کر کہ باپ نے سب چِیزیں میرے ہاتھ میں کر دی ہیں اور مَیں خُدا کے پاس سے آیا اور خُدا ہی کے پاس جاتا ہُوں۔
  • دسترخوان سے اُٹھ کر کپڑے اُتارے اور رُومال لے کر اپنی کمر میں باندھا۔
  • اِس کے بعد برتن میں پانی ڈال کر شاگِردوں کے پاؤں دھونے اور جو رُومال کمر میں بندھا تھا اُس سے پونچھنے شرُوع کِئے۔
  • پِھر وہ شمعُو ن پطر س تک پُہنچا ۔ اُس نے اُس سے کہا اَے خُداوند! کیا تُو میرے پاؤں دھوتا ہے؟۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا کہ جو مَیں کرتا ہُوں تُو اب نہیں جانتا مگر بعد میں سمجھے گا۔
  • پطر س نے اُس سے کہا کہ تُو میرے پاؤں ابد تک کبھی دھونے نہ پائے گا ۔ یِسُو ع نے اُ سے جواب دِیا کہ اگر مَیں تُجھے نہ دھوؤں تو تُو میرے ساتھ شرِیک نہیں۔
  • شمعُو ن پطرس نے اُس سے کہا اَے خُداوند! صِرف میرے پاؤں ہی نہیں بلکہ ہاتھ اور سر بھی دھو دے۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا جو نہا چُکا ہے اُس کو پاؤں کے سِوا اَور کُچھ دھونے کی حاجت نہیں بلکہ سراسر پاک ہے اور تُم پاک ہو لیکن سب کے سب نہیں۔
  • چُونکہ وہ اپنے پکڑوانے والے کو جانتا تھا اِس لِئے اُس نے کہا تُم سب پاک نہیں ہو۔
  • پس جب وہ اُن کے پاؤں دھو چُکا اور اپنے کپڑے پہن کر پِھر بَیٹھ گیا تو اُن سے کہا کیا تُم جانتے ہو کہ مَیں نے تُمہارے ساتھ کیا کِیا؟۔
  • تُم مُجھے اُستاد اور خُداوند کہتے ہو اور خُوب کہتے ہو کیونکہ مَیں ہُوں۔
  • پس جب مُجھ خُداوند اور اُستاد نے تُمہارے پاؤں دھوئے تو تُم پر بھی فرض ہے کہ ایک دُوسرے کے پاؤں دھویا کرو۔
  • کیونکہ مَیں نے تُم کو ایک نمُونہ دِکھایا ہے کہ جَیسا مَیں نے تُمہارے ساتھ کِیا ہے تُم بھی کِیا کرو۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ نَوکر اپنے مالِک سے بڑا نہیں ہوتا اور نہ بھیجا ہُؤا اپنے بھیجنے والے سے۔
  • اگر تُم اِن باتوں کو جانتے ہو تو مُبارک ہو بشرطیکہ اُن پر عمل بھی کرو۔
  • مَیں تُم سب کی بابت نہیں کہتا ۔ جِن کو مَیں نے چُنا اُنہیں مَیں جانتا ہُوں لیکن یہ اِس لِئے ہے کہ یہ نوِشتہ پُورا ہو کہ جو میری روٹی کھاتا ہے اُس نے مُجھ پر لات اُٹھائی۔
  • اب مَیں اُس کے ہونے سے پہلے تُم کو جتائے دیتا ہُوں تاکہ جب ہو جائے تو تُم اِیمان لاؤ کہ مَیں وُہی ہُوں۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو میرے بھیجے ہُوئے کو قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے اور جو مُجھے قبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قبُول کرتا ہے۔
  • یہ باتیں کہہ کر یِسُو ع اپنے دِل میں گھبرایا اور یہ گواہی دی کہ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم میں سے ایک شخص مُجھے پکڑوائے گا۔
  • شاگِرد شُبہ کر کے کہ وہ کِس کی نِسبت کہتا ہے ایک دُوسرے کو دیکھنے لگے۔
  • اُس کے شاگِردوں میں سے ایک شخص جِس سے یِسُو ع محُبّت رکھتا تھا یِسُو ع کے سِینہ کی طرف جُھکا ہُؤا کھانا کھانے بَیٹھا تھا۔
  • پس شمعُو ن پطرس نے اُس سے اِشارہ کر کے کہا کہ بتا تو وہ کِس کی نِسبت کہتا ہے۔
  • اُس نے اُسی طرح یِسُو ع کی چھاتی کا سہارا لے کر کہا کہ اَے خُداوند! وہ کَون ہے؟۔
  • یِسُو ع نے جواب دِیا کہ جِسے مَیں نوالہ ڈبو کر دے دُوں گا وُہی ہے ۔ پِھر اُس نے نوالہ ڈبویا اور لے کر شمعُو ن اِسکریُوتی کے بیٹے یہُودا ہ کو دے دِیا۔
  • اور اِس نوالہ کے بعد شَیطان اُس میں سما گیا ۔ پس یِسُو ع نے اُس سے کہا کہ جو کُچھ تُو کرتا ہے جلد کر لے۔
  • مگر جو کھانا کھانے بَیٹھے تھے اُن میں سے کِسی کو معلُوم نہ ہُؤا کہ اُس نے یہ اُس سے کِس لِئے کہا۔
  • چُونکہ یہُودا ہ کے پاس تَھیلی رہتی تھی اِس لِئے بعض نے سمجھا کہ یِسُو ع اُس سے یہ کہتا ہے کہ جو کُچھ ہمیں عِید کے لِئے دَرکار ہے خرِید لے یا یہ کہ مُحتاجوں کو کُچھ دے۔
  • پس وہ نوالہ لے کر فی الفَور باہر چلا گیا اور رات کا وقت تھا۔
  • جب وہ باہر چلا گیا تو یِسُو ع نے کہا اب اِبنِ آدم نے جلال پایا اور خُدا نے اُس میں جلال پایا۔
  • اور خُدا بھی اُسے اپنے میں جلال دے گا بلکہ اُسے فی الفَور جلال دے گا۔
  • اَے بچّو! مَیں اَور تھوڑی دیر تُمہارے ساتھ ہُوں ۔ تُم مُجھے ڈُھونڈو گے اور جَیسا مَیں نے یہُودِیوں سے کہا کہ جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم نہیں آ سکتے وَیسا ہی اب تُم سے بھی کہتا ہُوں۔
  • مَیں تُمہیں ایک نیا حُکم دیتا ہُوں کہ ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّو کہ جَیسے مَیں نے تُم سے مُحبّت رکھّی تُم بھی ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّو۔
  • اگر آپس میں مُحبّت رکھّو گے تو اِس سے سب جانیں گے کہ تُم میرے شاگِرد ہو۔
  • شمعُو ن پطرس نے اُس سے کہا اَے خُداوند تُو کہاں جاتا ہے؟ یِسُو ع نے جواب دِیا کہ جہاں مَیں جاتا ہُوں اب تو تُو میرے پِیچھے آنہیں سکتا مگر بعد میں میرے پِیچھے آئے گا۔
  • پطر س نے اُس سے کہا اَے خُداوند! مَیں تیرے پِیچھے اب کیوں نہیں آ سکتا؟ مَیں تو تیرے لِئے اپنی جان دُوں گا۔
  • یِسُوع نے جواب دِیا کیا تُو میرے لِئے اپنی جان دے گا؟ مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ مُرغ بانگ نہ دے گا جب تک تُو تِین بار میرا اِنکار نہ کرلے گا۔
  • تُمہارا دِل نہ گھبرائے ۔ تُم خُدا پر اِیمان رکھتے ہو مُجھ پر بھی اِیمان رکھّو۔
  • میرے باپ کے گھر میں بُہت سے مکان ہیں ۔ اگر نہ ہوتے تو مَیں تُم سے کہہ دیتا کیونکہ مَیں جاتا ہُوں تاکہ تُمہارے لِئے جگہ تیّار کرُوں۔
  • اور اگر مَیں جا کر تُمہارے لِئے جگہ تیّار کرُوں تو پِھر آ کر تُمہیں اپنے ساتھ لے لُوں گا تاکہ جہاں مَیں ہُوں تُم بھی ہو۔
  • اور جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم وہاں کی راہ جانتے ہو۔
  • توما نے اُس سے کہا اَے خُداوند ہم نہیں جانتے کہ تُو کہاں جاتا ہے ۔ پِھر راہ کِس طرح جانیں؟۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا کہ راہ اور حق اور زِندگی مَیں ہُوں ۔ کوئی میرے وسِیلہ کے بغَیر باپ کے پاس نہیں آتا۔
  • اگر تُم نے مُجھے جانا ہوتا تو میرے باپ کو بھی جانتے ۔ اب اُسے جانتے ہو اور دیکھ لِیا ہے۔
  • فِلِپُّس نے اُس سے کہا اَے خُداوند!باپ کو ہمیں دِکھا ۔ یِہی ہمیں کافی ہے۔
  • یِسُوع نے اُس سے کہا اَے فِلِپُّس ! مَیں اِتنی مُدّت سے تُمہارے ساتھ ہُوں کیا تُو مُجھے نہیں جانتا؟ جِس نے مُجھے دیکھا اُس نے باپ کو دیکھا ۔ تُو کیوں کر کہتا ہے کہ باپ کو ہمیں دِکھا؟۔
  • کیا تُو یقِین نہیں کرتا کہ مَیں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ میں ہے؟ یہ باتیں جو مَیں تُم سے کہتا ہُوں اپنی طرف سے نہیں کہتا لیکن باپ مُجھ میں رہ کر اپنے کام کرتا ہے۔
  • میرا یقِین کرو کہ مَیں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ میں ۔ نہیں تو میرے کاموں ہی کے سبب سے میرا یقِین کرو۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو مُجھ پر اِیمان رکھتا ہے یہ کام جو مَیں کرتا ہُوں وہ بھی کرے گا بلکہ اِن سے بھی بڑے کام کرے گا کیونکہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں۔
  • اور جو کُچھ تُم میرے نام سے چاہو گے مَیں وُہی کرُوں گا تاکہ باپ بیٹے میں جلال پائے۔
  • اگر میرے نام سے مُجھ سے کُچھ چاہو گے تو مَیں وُہی کرُوں گا۔
  • اگر تُم مجھ سے مُحبّت رکھتے ہو تو میرے حُکموں پر عمل کرو گے۔
  • اور مَیں باپ سے درخواست کرُوں گا تو وہ تُمہیں دُوسرا مددگار بخشے گا کہ ابد تک تُمہارے ساتھ رہے۔
  • یعنی رُوحِ حق جِسے دُنیا حاصِل نہیں کر سکتی کیونکہ نہ اُسے دیکھتی اور نہ جانتی ہے ۔ تُم اُسے جانتے ہو کیونکہ وہ تُمہارے ساتھ رہتا ہے اور تُمہارے اندر ہو گا۔
  • مَیں تُمہیں یتِیم نہ چھوڑُوں گا ۔ مَیں تُمہارے پاس آؤں گا۔
  • تھوڑی دیر باقی ہے کہ دُنیا مُجھے پِھر نہ دیکھے گی مگر تُم مُجھے دیکھتے رہو گے ۔ چُونکہ مَیں جِیتا ہُوں تُم بھی جِیتے رہو گے۔
  • اُس روز تُم جانو گے کہ مَیں اپنے باپ میں ہُوں اور تُم مُجھ میں اور مَیں تُم میں۔
  • جِس کے پاس میرے حُکم ہیں اور وہ اُن پر عمل کرتا ہے وُہی مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے اور جو مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے وہ میرے باپ کا پیارا ہو گا اور مَیں اُس سے مُحبّت رکھّوُں گا اور اپنے آپ کو اُس پر ظاہِر کرُوں گا۔
  • اُس یہُودا ہ نے جو اِسکریُوتی نہ تھا اُس سے کہا اَے خُداوند! کیا ہُؤا کہ تُو اپنے آپ کو ہم پر تو ظاہِرکِیا چاہتا ہے مگر دُنیا پر نہیں؟۔
  • یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا کہ اگر کوئی مُجھ سے مُحبّت رکھّے تو وہ میرے کلام پر عمل کرے گا اور میرا باپ اُس سے مُحبّت رکھّے گا اور ہم اُس کے پاس آئیں گے اور اُس کے ساتھ سکُونت کریں گے۔
  • جو مُجھ سے مُحبّت نہیں رکھتا وہ میرے کلام پر عمل نہیں کرتا اور جو کلام تُم سُنتے ہو وہ میرا نہیں بلکہ باپ کا ہے جِس نے مُجھے بھیجا۔
  • مَیں نے یہ باتیں تُمہارے ساتھ رہ کر تُم سے کہِیں۔
  • لیکن مددگار یعنی رُوحُ القُدس جِسے باپ میرے نام سے بھیجے گا وُہی تُمہیں سب باتیں سِکھائے گا اور جو کُچھ مَیں نے تُم سے کہا ہے وہ سب تُمہیں یاد دِلائے گا۔
  • مَیں تُمہیں اِطمِینان دِئے جاتا ہُوں ۔ اپنا اِطمِینان تُمہیں دیتا ہُوں ۔ جِس طرح دُنیا دیتی ہے مَیں تُمہیں اُس طرح نہیں دیتا ۔ تُمہارا دِل نہ گھبرائے اور نہ ڈرے۔
  • تُم سُن چُکے ہو کہ مَیں نے تُم سے کہا کہ جاتا ہُوں اور تُمہارے پاس پِھر آتا ہُوں ۔ اگر تُم مُجھ سے مُحبّت رکھتے تو اِس بات سے کہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں خُوش ہوتے کیونکہ باپ مُجھ سے بڑا ہے۔
  • اور اب مَیں نے تُم سے اِس کے ہونے سے پہلے کہہ دِیا ہے تاکہ جب ہو جائے تو تُم یقِین کرو۔
  • اِس کے بعد مَیں تُم سے بُہت سی باتیں نہ کرُوں گا کیونکہ دُنیا کا سردار آتا ہے اور مُجھ میں اُس کا کُچھ نہیں۔
  • لیکن یہ اِس لِئے ہوتا ہے کہ دُنیا جانے کہ مَیں باپ سے مُحبّت رکھتا ہُوں اور جِس طرح باپ نے مُجھے حُکم دِیا مَیں وَیسا ہی کرتا ہُوں ۔ اُٹھو یہاں سے چلیں۔
  • انگُور کا حقِیقی درخت مَیں ہُوں اور میرا باپ باغبان ہے۔
  • جو ڈالی مُجھ میں ہے اور پَھل نہیں لاتی اُسے وہ کاٹ ڈالتا ہے اور جو پَھل لاتی ہے اُسے چھانٹتا ہے تاکہ زِیادہ پَھل لائے۔
  • اب تُم اُس کلام کے سبب سے جو مَیں نے تُم سے کِیا پاک ہو۔
  • تُم مُجھ میں قائِم رہو اور مَیں تُم میں ۔ جِس طرح ڈالی اگر انگُور کے درخت میں قائِم نہ رہے تو اپنے آپ سے پَھل نہیں لا سکتی اُسی طرح تُم بھی اگر مُجھ میں قائِم نہ رہو تو پَھل نہیں لا سکتے۔
  • مَیں انگُور کا درخت ہُوں تُم ڈالِیاں ہو ۔ جو مُجھ میں قائِم رہتا ہے اور مَیں اُس میں وُہی بُہت پَھل لاتا ہے کیونکہ مُجھ سے جُدا ہو کر تُم کُچھ نہیں کر سکتے۔
  • اگر کوئی مُجھ میں قائِم نہ رہے تو وہ ڈالی کی طرح پھینک دِیا جاتا اور سُوکھ جاتا ہے اور لوگ اُنہیں جمع کر کے آگ میں جھونک دیتے ہیں اور وہ جل جاتی ہیں۔
  • اگر تُم مُجھ میں قائِم رہو اور میری باتیں تُم میں قائِم رہیں تو جو چاہو مانگو ۔ وہ تُمہارے لِئے ہو جائے گا۔
  • میرے باپ کا جلال اِسی سے ہوتا ہے کہ تُم بُہت سا پَھل لاؤ ۔ جب ہی تُم میرے شاگِرد ٹھہرو گے۔
  • جَیسے باپ نے مُجھ سے مُحبّت رکھّی وَیسے ہی مَیں نے تُم سے مُحبّت رکھّی ۔ تُم میری مُحبّت میں قائِم رہو۔
  • اگر تُم میرے حُکموں پر عمل کرو گے تو میری مُحبّت میں قائِم رہو گے جَیسے مَیں نے اپنے باپ کے حُکموں پر عمل کِیا ہے اور اُس کی مُحبّت میں قائِم ہُوں۔
  • مَیں نے یہ باتیں اِس لِئے تُم سے کہی ہیں کہ میری خُوشی تُم میں ہو اور تُمہاری خُوشی پُوری ہو جائے۔
  • میرا حُکم یہ ہے کہ جَیسے مَیں نے تُم سے مُحبّت رکھّی تُم بھی ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّو۔
  • اِس سے زِیادہ مُحبّت کوئی شخص نہیں کرتا کہ اپنی جان اپنے دوستوں کے لِئے دے دے۔
  • جو کُچھ مَیں تُم کو حُکم دیتاہُوں اگر تُم اُسے کروتومیرے دوست ہو۔
  • اب سے مَیں تُمہیں نَوکر نہ کہُوں گا کیونکہ نَوکر نہیں جانتا کہ اُس کا مالِک کیا کرتا ہے بلکہ تُمہیں مَیں نے دوست کہا ہے ۔ اِس لِئے کہ جو باتیں مَیں نے اپنے باپ سے سُنِیں وہ سب تُم کو بتا دِیں۔
  • تُم نے مُجھے نہیں چُنا بلکہ مَیں نے تُمہیں چُن لِیا اور تُم کو مُقرّ ر کِیا کہ جا کر پَھل لاؤ اور تُمہارا پَھل قائِم رہے تاکہ میرے نام سے جو کُچھ باپ سے مانگو وہ تُم کو دے۔
  • مَیں تُم کو اِن باتوں کا حُکم اِس لِئے دیتا ہُوں کہ تُم ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّو۔
  • اگر دُنیا تُم سے عداوت رکھتی ہے تو تُم جانتے ہو کہ اُس نے تُم سے پہلے مُجھ سے بھی عداوت رکھّی ہے۔
  • اگر تُم دُنیا کے ہوتے تو دُنیا اپنوں کو عزِیز رکھتی لیکن چُونکہ تُم دُنیا کے نہیں بلکہ مَیں نے تُم کو دُنیا میں سے چُن لِیا ہے اِس واسطے دُنیا تُم سے عداوت رکھتی ہے۔
  • جو بات مَیں نے تُم سے کہی تھی اُسے یاد رکھّو کہ نَوکر اپنے مالِک سے بڑا نہیں ہوتا ۔ اگر اُنہوں نے مُجھے ستایا تو تُمہیں بھی ستائیں گے ۔ اگر اُنہوں نے میری بات پر عمل کِیا تو تُمہاری بات پر بھی عمل کریں گے۔
  • لیکن یہ سب کُچھ وہ میرے نام کے سبب سے تُمہارے ساتھ کریں گے کیونکہ وہ میرے بھیجنے والے کو نہیں جانتے۔
  • اگر مَیں نہ آتا اور اُن سے کلام نہ کرتا تو وہ گُنہگارنہ ٹھہرتے لیکن اب اُن کے پاس اُن کے گُناہ کا عُذر نہیں۔
  • جو مُجھ سے عداوت رکھتا ہے وہ میرے باپ سے بھی عداوت رکھتا ہے۔
  • اگر مَیں اُن میں وہ کام نہ کرتا جو کِسی دُوسرے نے نہیں کِئے تو وہ گُنہگار نہ ٹھہرتے مگر اب تو اُنہوں نے مُجھے اور میرے باپ دونوں کو دیکھا اور دونوں سے عداوت رکھّی۔
  • لیکن یہ اِس لِئے ہُؤا کہ وہ قَول پُورا ہو جو اُن کی شرِیعت میں لِکھا ہے کہ اُنہوں نے مُجھ سے مُفت عداوت رکھّی۔
  • لیکن جب وہ مددگار آئے گا جِس کو مَیں تُمہارے پاس باپ کی طرف سے بھیجُوں گا یعنی روحِ حق جو باپ سے صادر ہوتا ہے تو وہ میری گواہی دے گا۔
  • اور تُم بھی گواہ ہو کیونکہ شرُوع سے میرے ساتھ ہو۔
  • مَیں نے یہ باتیں تُم سے اِس لِئے کہِیں کہ تُم ٹھوکر نہ کھاؤ۔
  • لوگ تُم کوعِبادت خانوں سے خارِج کر دیں گے بلکہ وہ وقت آتا ہے کہ جو کوئی تُم کو قتل کرے گا وہ گُمان کرے گا کہ مَیں خُدا کی خِدمت کرتا ہُوں۔
  • اور وہ اِس لِئے یہ کریں گے کہ اُنہوں نے نہ باپ کو جانا نہ مُجھے۔
  • لیکن مَیں نے یہ باتیں اِس لِئے تُم سے کہِیں کہ جب اُن کا وقت آئے تو تُم کو یاد آ جائے کہ مَیں نے تُم سے کہہ دِیا تھا اور مَیں نے شرُوع میں تُم سے یہ باتیں اِس لِئے نہ کہِیں کہ مَیں تُمہارے ساتھ تھا۔
  • مگر اب مَیں اپنے بھیجنے والے کے پاس جاتا ہُوں اور تُم میں سے کوئی مُجھ سے نہیں پُوچھتا کہ تُو کہاں جاتا ہے؟۔
  • بلکہ اِس لِئے کہ مَیں نے یہ باتیں تُم سے کہِیں تُمہارا دِل غم سے بھر گیا۔
  • لیکن مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ میرا جانا تُمہارے لِئے فائِدہ مند ہے کیونکہ اگر مَیں نہ جاؤں تو وہ مددگار تُمہارے پاس نہ آئے گا لیکن اگر جاؤں گا تو اُسے تُمہارے پاس بھیج دُوں گا۔
  • اور وہ آ کر دُنیا کو گُناہ اور راستبازی اور عدالت کے بارے میں قصُوروار ٹھہرائے گا۔
  • گُناہ کے بارے میں اِس لِئے کہ وہ مُجھ پر اِیمان نہیں لاتے۔
  • راستبازی کے بارے میں اِس لِئے کہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں اور تُم مُجھے پِھر نہ دیکھو گے۔
  • عدالت کے بارے میں اِس لِئے کہ دُنیا کا سردار مُجرِم ٹھہرایا گیا ہے۔
  • مُجھے تُم سے اَور بھی بُہت سی باتیں کہنا ہے مگر اب تُم اُن کی برداشت نہیں کر سکتے۔
  • لیکن جب وہ یعنی رُوحِ حق آئے گا تو تُم کو تمام سچّائی کی راہ دِکھائے گا ۔ اِس لِئے کہ وہ اپنی طرف سے نہ کہے گا لیکن جو کُچھ سُنے گا وُہی کہے گا اور تُمہیں آیندہ کی خبریں دے گا۔
  • وہ میرا جلال ظاہِر کرے گا ۔ اِس لِئے کہ مُجھ ہی سے حاصِل کر کے تُمہیں خبریں دے گا۔
  • جو کُچھ باپ کا ہے وہ سب میرا ہے ۔ اِس لِئے مَیں نے کہا کہ وہ مُجھ ہی سے حاصِل کرتا ہے اور تُمہیں خبریں دے گا۔
  • تھوڑی دیر میں تُم مُجھے نہ دیکھو گے اور پِھر تھوڑی دیر میں مُجھے دیکھ لو گے۔
  • پس اُس کے بعض شاگِردوں نے آپس میں کہا یہ کیا ہے جو وہ ہم سے کہتا ہے کہ تھوڑی دیر میں تُم مُجھے نہ دیکھو گے اور پِھر تھوڑی دیر میں مُجھے دیکھ لو گے اور یہ کہ اِس لِئے کہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں؟۔
  • پس اُنہوں نے کہا کہ تھوڑی دیر جو وہ کہتا ہے یہ کیا بات ہے؟ ہم نہیں جانتے کہ کیا کہتا ہے۔
  • یِسُو ع نے یہ جان کر کہ وہ مُجھ سے سوال کرنا چاہتے ہیں اُن سے کہا کیا تُم آپس میں میری اِس بات کی نِسبت پُوچھ پاچھ کرتے ہو کہ تھوڑی دیر میں تُم مُجھے نہ دیکھو گے اور پِھر تھوڑی دیر میں مُجھے دیکھ لو گے؟۔
  • مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم تو روؤ گے اور ماتم کرو گے مگر دُنیا خُوش ہو گی ۔ تُم غمگِین تو ہو گے لیکن تُمہارا غم ہی خُوشی بن جائے گا۔
  • جب عَورت جننے لگتی ہے تو غمگِین ہوتی ہے اِس لِئے کہ اُس کے دُکھ کی گھڑی آ پُہنچی لیکن جب بچّہ پَیدا ہو چُکتا ہے تو اِس خُوشی سے کہ دُنیا میں ایک آدمی پَیدا ہُؤا اُس دَرد کو پِھر یاد نہیں کرتی۔
  • پس تُمہیں بھی اب تو غم ہے مگر مَیں تُم سے پِھر ملُوں گا اور تُمہارا دِل خُوش ہو گا اور تُمہاری خُوشی کوئی تُم سے چِھین نہ لے گا۔
  • اُس دِن تُم مُجھ سے کُچھ نہ پُوچھو گے ۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر باپ سے کُچھ مانگو گے تو وہ میرے نام سے تُم کو دے گا۔
  • اب تک تُم نے میرے نام سے کُچھ نہیں مانگا ۔ مانگو تو پاؤ گے تاکہ تُمہاری خُوشی پُوری ہو جائے۔
  • مَیں نے یہ باتیں تُم سے تمثِیلوں میں کہِیں ۔ وہ وقت آتا ہے کہ پِھر تُم سے تمثِیلوں میں نہ کہوں گا بلکہ صاف صاف تُمہیں باپ کی خبر دُوں گا۔
  • اُس دِن تُم میرے نام سے مانگو گے اور مَیں تُم سے یہ نہیں کہتا کہ باپ سے تُمہارے لِئے درخواست کرُوں گا۔
  • اِس لِئے کہ باپ تو آپ ہی تُم کو عزِیز رکھتا ہے کیونکہ تُم نے مُجھ کو عزِیز رکھا ہے اور اِیمان لائے ہو کہ مَیں باپ کی طرف سے نِکلا۔
  • مَیں باپ میں سے نِکلا اور دُنیا میں آیا ہُوں ۔ پِھر دُنیا سے رُخصت ہو کر باپ کے پاس جاتا ہُوں۔
  • اُس کے شاگِردوں نے کہا دیکھ اب تُو صاف صاف کہتا ہے اور کوئی تمثِیل نہیں کہتا۔
  • اب ہم جان گئے کہ تُو سب کُچھ جانتا ہے اور اِس کا مُحتاج نہیں کہ کوئی تُجھ سے پُوچھے ۔ اِس سبب سے ہم اِیمان لاتے ہیں کہ تُو خُدا سے نِکلا ہے۔
  • یِسُوع نے اُنہیں جواب دِیا کیا تُم اب اِیمان لاتے ہو؟۔
  • دیکھو وہ گھڑی آتی ہے بلکہ آ پُہنچی کہ تُم سب پراگندہ ہو کر اپنے اپنے گھر کی راہ لو گے اور مُجھے اکیلا چھوڑ دو گے تَو بھی مَیں اکیلا نہیں ہُوں کیونکہ باپ میرے ساتھ ہے۔
  • مَیں نے تُم سے یہ باتیں اِس لِئے کہِیں کہ تُم مُجھ میں اِطمِینان پاؤ ۔ دُنیا میں مُصِیبت اُٹھاتے ہو لیکن خاطِر جمع رکھّو مَیں دُنیا پر غالِب آیا ہُوں۔
  • یِسُو ع نے یہ باتیں کہِیں اور اپنی آنکھیں آسمان کی طرف اُٹھا کر کہا کہ اَے باپ! وہ گھڑی آ پُہنچی ۔ اپنے بیٹے کا جلال ظاہِر کر تاکہ بیٹا تیرا جلال ظاہِرکرے۔
  • چُنانچہ تُو نے اُسے ہر بشر پر اِختیار دِیا ہے تاکہ جِنہیں تُو نے اُسے بخشا ہے اُن سب کو وہ ہمیشہ کی زِندگی دے۔
  • اور ہمیشہ کی زِندگی یہ ہے کہ وہ تُجھ خُدایِ واحِد اور برحق کو اور یِسُو ع مسِیح کو جِسے تُو نے بھیجا ہے جانیں۔
  • جو کام تُو نے مُجھے کرنے کو دِیا تھا اُس کو تمام کر کے مَیں نے زمِین پر تیرا جلال ظاہِر کِیا۔
  • اور اب اَے باپ! تُو اُس جلال سے جو مَیں دُنیا کی پَیدایش سے پیشتر تیرے ساتھ رکھتا تھا مُجھے اپنے ساتھ جلالی بنا دے۔
  • مَیں نے تیرے نام کو اُن آدمِیوں پر ظاہِر کِیا جِنہیں تُو نے دُنیا میں سے مُجھے دِیا ۔ وہ تیرے تھے اور تُو نے اُنہیں مُجھے دِیا اور اُنہوں نے تیرے کلام پر عمل کِیا ہے۔
  • اب وہ جان گئے کہ جو کُچھ تُو نے مُجھے دِیا ہے وہ سب تیری ہی طرف سے ہے۔
  • کیونکہ جو کلام تُو نے مُجھے پُہنچایا وہ مَیں نے اُن کو پُہنچا دِیا اور اُنہوں نے اُس کو قبُول کِیا اور سچ جان لِیا کہ مَیں تیری طرف سے نِکلاہُوں اور وہ اِیمان لائے کہ تُو ہی نے مُجھے بھیجا۔
  • مَیں اُن کے لِئے درخواست کرتا ہُوں مَیں دُنیا کے لِئے درخواست نہیں کرتا بلکہ اُن کے لِئے جِنہیں تُو نے مُجھے دِیا ہے کیونکہ وہ تیرے ہیں۔
  • اور جو کُچھ میرا ہے وہ سب تیرا ہے اور جو تیرا ہے وہ میرا ہے اور اِن سے میرا جلال ظاہِر ہُؤا ہے۔
  • مَیں آگے کو دُنیا میں نہ ہُوں گا مگر یہ دُنیا میں ہیں اور مَیں تیرے پاس آتا ہُوں ۔ اَے قُدُّوس باپ! اپنے اُس نام کے وسِیلہ سے جو تُو نے مُجھے بخشا ہے اُن کی حِفاظت کر تاکہ وہ ہماری طرح ایک ہوں۔
  • جب تک مَیں اُن کے ساتھ رہا مَیں نے تیرے اُس نام کے وسِیلہ سے جو تُو نے مُجھے بخشا ہے اُن کی حِفاظت کی ۔ مَیں نے اُن کی نِگہبانی کی اور ہلاکت کے فرزند کے سِوا اُن میں سے کوئی ہلاک نہ ہُؤا تاکہ کِتابِ مُقدّس کا لِکھا پُورا ہو۔
  • لیکن اب مَیں تیرے پاس آتا ہُوں اور یہ باتیں دُنیا میں کہتا ہُوں تاکہ میری خُوشی اُنہیں پُوری پُوری حاصِل ہو۔
  • مَیں نے تیرا کلام اُنہیں پُہنچا دِیا اور دُنیا نے اُن سے عداوت رَکھّی اِس لِئے کہ جِس طرح مَیں دُنیا کا نہیں وہ بھی دُنیا کے نہیں۔
  • مَیں یہ درخواست نہیں کرتا کہ تُو اُنہیں دُنیا سے اُٹھا لے بلکہ یہ کہ اُس شرِیر سے اُن کی حِفاظت کر۔
  • جِس طرح مَیں دُنیا کا نہیں وہ بھی دُنیا کے نہیں۔
  • اُنہیں سچّائی کے وسِیلہ سے مُقدّس کر ۔ تیرا کلام سچّائی ہے۔
  • جِس طرح تُونے مُجھے دُنیا میں بھیجا اُسی طرح مَیں نے بھی اُنہیں دُنیا میں بھیجا۔
  • اور اُن کی خاطِر مَیں اپنے آپ کو مُقدّس کرتا ہُوں تاکہ وہ بھی سچّائی کے وسِیلہ سے مُقدّس کِئے جائیں۔
  • مَیں صِرف اِن ہی کے لِئے دَرخواست نہیں کرتا بلکہ اُن کے لِئے بھی جو اِن کے کلام کے وسِیلہ سے مُجھ پر اِیمان لائیں گے۔
  • تاکہ وہ سب ایک ہوں یعنی جِس طرح اَے باپ! تُو مُجھ میں ہے اور مَیں تُجھ میں ہُوں وہ بھی ہم میں ہوں اور دُنیا اِیمان لائے کہ تُو ہی نے مُجھے بھیجا۔
  • اور وہ جلال جو تُو نے مُجھے دِیا ہے مَیں نے اُنہیں دِیا ہے تاکہ وہ ایک ہوں جَیسے ہم ایک ہیں۔
  • مَیں اُن میں اور تُو مُجھ میں تاکہ وہ کامِل ہو کر ایک ہو جائیں اور دُنیا جانے کہ تُو ہی نے مُجھے بھیجا اور جِس طرح کہ تُو نے مُجھ سے مُحبّت رکھّی اُن سے بھی مُحبّت رکھّی۔
  • اَے باپ! مَیں چاہتا ہُوں کہ جِنہیں تُو نے مُجھے دِیا ہے جہاں مَیں ہُوں وہ بھی میرے ساتھ ہوں تاکہ میرے اُس جلال کو دیکھیں جو تُو نے مُجھے دِیا ہے کیونکہ تُونے بِنای ِعالَم سے پیشتر مُجھ سے مُحبّت رکھّی۔
  • اَے عادِل باپ! دُنیا نے تو تُجھے نہیں جانا مگر مَیں نے تُجھے جانا اور اِنہوں نے بھی جانا کہ تُو نے مُجھے بھیجا۔
  • اور مَیں نے اُنہیں تیرے نام سے واقِف کِیا اور کرتا رہُوں گا تاکہ جو مُحبّت تُجھ کو مُجھ سے تھی وہ اُن میں ہو اور مَیں اُن میں ہُوں۔
  • یِسُو ع یہ باتیں کہہ کر اپنے شاگِردوں کے ساتھ قِدرو ن کے نالے کے پار گیا ۔وہاں ایک باغ تھا ۔ اُس میں وہ اور اُس کے شاگِرد داخِل ہُوئے۔
  • اور اُس کا پکڑوانے والا یہُودا ہ بھی اُس جگہ کو جانتا تھا کیونکہ یِسُو ع اکثر اپنے شاگِردوں کے ساتھ وہاں جایا کرتا تھا۔
  • پس یہُودا ہ سِپاہِیوں کی پلٹن اور سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں سے پیادے لے کر مشعلوں اور چراغوں اور ہتھیاروں کے ساتھ وہاں آیا۔
  • یِسُو ع اُن سب باتوں کو جو اُس کے ساتھ ہونے والی تِھیں جان کر باہر نِکلا اور اُن سے کہنے لگا کہ کِسے ڈُھونڈتے ہو؟۔
  • اُنہوں نے اُسے جواب دِیا یِسُوع ناصری کو ۔ یِسُوع نے اُن سے کہا مَیں ہی ہُوں اور اُس کا پکڑوانے والا یہُودا ہ بھی اُن کے ساتھ کھڑا تھا۔
  • اُس کے یہ کہتے ہی کہ مَیں ہی ہُوں وہ پِیچھے ہٹ کر زمِین پر گِرپڑے۔
  • پس اُس نے اُن سے پِھر پُوچھا کہ تُم کِسے ڈُھونڈتے ہو؟ اُنہوں نے کہا یِسُو ع ناصری کو۔
  • یِسُوع نے جواب دِیا کہ مَیں تُم سے کہہ تو چُکا کہ مَیں ہی ہُوں ۔ پس اگر مُجھے ڈُھونڈتے ہو تو اِنہیں جانے دو۔
  • یہ اُس نے اِس لِئے کہا کہ اُس کا وہ قَول پُورا ہو کہ جِنہیں تُو نے مُجھے دِیا مَیں نے اُن میں سے کِسی کو بھی نہ کھویا۔
  • پس شمعُو ن پطرس نے تلوار جو اُس کے پاس تھی کھینچی اور سردار کاہِن کے نَوکر پر چلا کر اُس کا دہنا کان اُڑا دِیا ۔ اُس نَوکر کا نام ملخُس تھا۔
  • یِسُوع نے پطر س سے کہا تلوار کو مِیان میں رکھ ۔ جو پیالہ باپ نے مُجھ کو دِیا کیا مَیں اُسے نہ پِیُوں؟۔
  • تب سِپاہِیوں اور اُن کے صُوبہ دار اور یہُودِیوں کے پیادوں نے یِسُوع کو پکڑ کر باندھ لِیا۔
  • اور پہلے اُسے حنّا کے پاس لے گئے کیونکہ وہ اُس برس کے سردار کاہِن کائِفا کا سُسر تھا۔
  • یہ وُہی کائِفا تھا جِس نے یہُودِیوں کو صلاح دی تھی کہ اُمّت کے واسطے ایک آدمی کا مَرنا بِہتر ہے۔
  • اور شمعُو ن پطرس یِسُو ع کے پِیچھے ہو لِیا اور ایک اَور شاگِرد بھی ۔ یہ شاگِرد سردار کاہِن کا جان پہچان تھا اور یِسُو ع کے ساتھ سردار کاہِن کے دِیوان خانہ میں گیا۔
  • لیکن پطر س دروازہ پر باہر کھڑا رہا ۔ پس وہ دُوسرا شاگِرد جو سردار کاہِن کا جان پہچان تھا باہر نِکلا اور دربان عَورت سے کہہ کر پطر س کو اندر لے گیا۔
  • اُس لَونڈی نے جو دربان تھی پطر س سے کہا کیا تُو بھی اِس شخص کے شاگِردوں میں سے ہے؟ اُس نے کہا مَیں نہیں ہُوں۔
  • نَوکر اور پیادے جاڑے کے سبب سے کوئِلے دَہکا کر کھڑے تاپ رہے تھے اور پطر س بھی اُن کے ساتھ کھڑا تاپ رہا تھا۔
  • پِھرسردار کاہِن نے یِسُو ع سے اُس کے شاگِردوں اور اُس کی تعلِیم کی بابت پُوچھا۔
  • یِسُو ع نے اُسے جواب دِیا کہ مَیں نے دُنیا سے عِلانِیہ باتیں کی ہیں ۔ مَیں نے ہمیشہ عِبادت خانوں اور ہَیکل میں جہاں سب یہُودی جمع ہوتے ہیں تعلِیم دی اور پوشِیدہ کُچھ نہیں کہا۔
  • تُو مُجھ سے کیوں پُوچھتا ہے؟ سُننے والوں سے پُوچھ کہ مَیں نے اُن سے کیا کہا ۔ دیکھ اُن کو معلُوم ہے کہ مَیں نے کیا کیا کہا۔
  • جب اُس نے یہ کہا تو پیادوں میں سے ایک شخص نے جو پاس کھڑا تھا یِسُو ع کے طمانچہ مار کر کہا تُو سردار کاہِن کو اَیسا جواب دیتا ہے؟۔
  • یِسُو ع نے اُسے جواب دِیا کہ اگر مَیں نے بُرا کہا تو اُس بُرائی پر گواہی دے اور اگر اچھّا کہا تو مُجھے مارتا کیوں ہے؟۔
  • پس حنّا نے اُسے بندھا ہُؤا سردار کاہِن کائِفا کے پاس بھیج دِیا۔
  • شمعُو ن پطر س کھڑا تاپ رہا تھا ۔ پس اُنہوں نے اُس سے کہا کیا تُو بھی اُس کے شاگِردوں میں سے ہے؟ اُس نے اِنکار کر کے کہا مَیں نہیں ہُوں۔
  • جِس شخص کا پطر س نے کان اُڑا دِیا تھا اُس کے ایک رِشتہ دار نے جو سردار کاہِن کا نَوکر تھا کہا کیا مَیں نے تُجھے اُس کے ساتھ باغ میں نہیں دیکھا؟۔
  • پطر س نے پِھر اِنکار کِیا اور فَوراً مُرغ نے بانگ دی۔
  • پِھر وہ یِسُو ع کو کائِفا کے پاس سے قلعہ کو لے گئے اور صُبح کا وقت تھا اور وہ خُود قلعہ میں نہ گئے تاکہ ناپاک نہ ہوں بلکہ فَسح کھا سکیں۔
  • پس پِیلا طُس نے اُن کے پاس باہر آ کر کہا تُم اِس آدمی پر کیا اِلزام لگاتے ہو؟۔
  • اُنہوں نے جواب میں اُس سے کہا کہ اگر یہ بدکار نہ ہوتا تو ہم اِسے تیرے حوالہ نہ کرتے۔
  • پِیلا طُس نے اُن سے کہا اِسے لے جا کر تُم ہی اپنی شرِیعت کے مُوافِق اِس کا فَیصلہ کرو ۔ یہُودِیوں نے اُس سے کہا ہمیں رَوا نہیں کہ کِسی کو جان سے ماریں۔
  • یہ اِس لِئے ہُؤا کہ یِسُو ع کی وہ بات پُوری ہو جو اُس نے اپنی مَوت کے طرِیق کی طرف اِشارہ کر کے کہی تھی۔
  • پس پِیلا طُس قلعہ میں پِھر داخِل ہُؤا اور یِسُو ع کو بُلا کر اُس سے کہا کیا تُو یہُودِیوں کا بادشاہ ہے؟۔
  • یِسُو ع نے جواب دِیا کہ تُو یہ بات آپ ہی کہتا ہے یا اَوروں نے میرے حق میں تُجھ سے کہی؟۔
  • پِیلا طُس نے جواب دِیا کیا مَیں یہُودی ہُوں؟ تیری ہی قَوم اور سردار کاہِنوں نے تُجھ کو میرے حوالہ کِیا۔ تُو نے کیا کِیا ہے؟۔
  • یِسُوع نے جواب دِیا کہ میری بادشاہی اِس دُنیا کی نہیں ۔ اگر میری بادشاہی دُنیا کی ہوتی تو میرے خادِم لڑتے تاکہ مَیں یہُودِیوں کے حوالہ نہ کِیا جاتا ۔ مگر اب میری بادشاہی یہاں کی نہیں۔
  • پِیلا طُس نے اُس سے کہا پس کیا تُو بادشاہ ہے؟ یِسُو ع نے جواب دِیا تُو خُود کہتا ہے کہ مَیں بادشاہ ہُوں ۔ مَیں اِس لِئے پَیدا ہُؤا اور اِس واسطے دُنیا میں آیاہُوں کہ حق پر گواہی دُوں ۔ جو کوئی حقّانی ہے میری آواز سُنتا ہے۔
  • پِیلاطُس نے اُس سے کہا حق کیا ہے؟ یہ کہہ کر وہ یہُودِیوں کے پاس پِھر باہِر گیا اور اُن سے کہا کہ مَیں اُس کا کُچھ جُرم نہیں پاتا۔
  • مگر تُمہارا دَستُور ہے کہ مَیں فَسح پر تُمہاری خاطِر ایک آدمی چھوڑ دِیا کرتا ہُوں ۔ پس کیا تُم کو منظُور ہے کہ مَیں تُمہاری خاطِر یہُودِیوں کے بادشاہ کو چھوڑ دُوں؟۔
  • اُنہوں نے چِلاّ کر پِھر کہا کہ اِس کو نہیں لیکن برابّا کو ۔ ا ور برابّا ایک ڈاکُو تھا۔
  • اِس پر پِیلا طُس نے یِسُو ع کو لے کر کوڑے لگوائے۔
  • اور سِپاہِیوں نے کانٹوں کا تاج بنا کر اُس کے سر پر رکھّا اور اُسے اَرغوانی پَوشاک پہنائی۔
  • اور اُس کے پاس آ آ کر کہنے لگے اَے یہُودِیوں کے بادشاہ آداب! اور اُس کے طمانچے بھی مارے۔
  • پِیلاطُس نے پِھر باہر جا کر لوگوں سے کہا کہ دیکھو مَیں اُسے تُمہارے پاس باہر لے آتا ہُوں تاکہ تُم جانوکہ مَیں اُس کا کُچھ جُرم نہیں پاتا۔
  • یِسُو ع کانٹوں کا تاج رَکھّے اور اَرغوانی پَوشاک پہنے باہر آیا اور پِیلا طُس نے اُن سے کہا دیکھو یہ آدمی!۔
  • جب سردار کاہِن اور پیادوں نے اُسے دیکھا تو چِلاّ کر کہامَصلُوب کر مَصلُوب! پِیلا طُس نے اُن سے کہا کہ تُم ہی اِسے لے جاؤ اورمَصلُوب کرو کیونکہ مَیں اِس کا کچھ جُرم نہیں پاتا۔
  • یہُودیوں نے اُسے جواب دِیا کہ ہم اہلِ شرِیعت ہیں اور شرِیعت کے مُوافِق وہ قتل کے لائِق ہے کیونکہ اُس نے اپنے آپ کو خُدا کا بیٹا بنایا۔
  • جب پِیلا طُس نے یہ بات سُنی تو اَور بھی ڈرا۔
  • اور پِھر قلعہ میں جا کر یِسُو ع سے کہا تُو کہاں کا ہے؟ مگر یِسُو ع نے اُسے جواب نہ دِیا۔
  • پس پِیلا طُس نے اُس سے کہا تُو مُجھ سے بولتا نہیں؟ کیا تُو نہیں جانتا کہ مُجھے تُجھ کو چھوڑ دینے کا بھی اِختیار ہے اور مَصلُوب کرنے کا بھی اِختیار ہے؟۔
  • یِسُو ع نے اُسے جواب دِیا کہ اگر تُجھے اُوپر سے نہ دِیا جاتا تو تیرا مُجھ پر کُچھ اِختیار نہ ہوتا ۔ اِس سبب سے جِس نے مُجھے تیرے حوالہ کِیا اُس کا گُناہ زِیادہ ہے۔
  • اِس پر پِیلا طُس اُسے چھوڑ دینے میں کوشِش کرنے لگا مگر یہُودِیوں نے چِلاّ کر کہا اگر تُو اُس کو چھوڑے دیتا ہے تو قَیصر کا خَیر خواہ نہیں ۔ جو کوئی اپنے آپ کو بادشاہ بناتا ہے وہ قَیصر کا مُخالِف ہے۔
  • پِیلا طُس یہ باتیں سُن کر یِسُوع کو باہِر لایا اور اُس جگہ جو چبُوترہ اور عِبرانی میں گبّتا کہلاتی ہے تختِ عدالت پر بَیٹھا۔
  • یہ فَسح کی تیّاری کا دِن اور چَھٹے گھنٹے کے قرِیب تھا ۔ پِھر اُس نے یہُودِیوں سے کہا دیکھو یہ ہے تُمہارا بادشاہ۔
  • پس وہ چِلاّئے کہ لے جا! لے جا! اُسے مَصلُوب کر! پِیلا طُس نے اُن سے کہا کیا مَیں تُمہارے بادشاہ کومصلُوب کرُوں؟ سردار کاہِنوں نے جواب دِیا کہ قَیصر کے سِوا ہمارا کوئی بادشاہ نہیں۔
  • اِس پر اُس نے اُس کو اُن کے حوالہ کِیا کہ مصلُوب کِیا جائے۔ پس وہ یِسُوع کو لے گئے۔
  • اور وہ اپنی صلِیب آپ اُٹھائے ہُوئے اُس جگہ تک باہر گیا جو کھوپڑی کی جگہ کہلاتی ہے ۔ جِس کا تَرجُمہ عِبرانی میں گُلگُتا ہے۔
  • وہاں اُنہوں نے اُس کو اور اُس کے ساتھ اَور دو شخصوں کومصلُوب کِیا ۔ ایک کو اِدھر ایک کو اُدھر اور یِسُو ع کو بِیچ میں۔
  • اور پِیلا طُس نے ایک کِتابہ لِکھ کر صلِیب پر لگا دِیا ۔ اُس میں لِکھاتھا یِسُو ع ناصری یہُودِیوں کابادشاہ۔
  • اُس کِتابہ کو بُہت سے یہُودِیوں نے پڑھا ۔ اِس لِئے کہ وہ مقام جہاں یِسُو ع مصلُوب ہُؤا شہر کے نزدِیک تھا اور وہ عِبرانی۔ لتیِنی اور یونانی میں لِکھا ہُؤا تھا۔
  • پس یہُودِیوں کے سردار کاہِنوں نے پِیلا طُس سے کہا کہ یہُودِیوں کا بادشاہ نہ لِکھ بلکہ یہ کہ اُس نے کہا مَیں یہُودِیوں کا بادشاہ ہُوں۔
  • پِیلا طُس نے جواب دِیا کہ مَیں نے جو لِکھ دِیا وہ لِکھ دِیا۔
  • جب سِپاہی یِسُو ع کو مصلُوب کر چُکے تو اُس کے کپڑے لے کر چار حِصّے کِئے ۔ ہر سِپاہی کے لِئے ایک حِصّہ اور اُس کا کُرتہ بھی لِیا ۔ یہ کُرتہ بِن سِلا سراسر بُنا ہُؤا تھا۔
  • اِس لِئے اُنہوں نے آپس میں کہا کہ اِسے پھاڑیں نہیں بلکہ اِس پر قُرعہ ڈالیں تاکہ معلُوم ہو کہ کِس کا نِکلتا ہے ۔ یہ اِس لِئے ہُؤا کہ وہ نوِشتہ پُورا ہو جو کہتا ہے کہ اُنہوں نے میرے کپڑے بانٹ لِئے اور میری پوشاک پر قُرعہ ڈالا۔ چُنانچہ سِپاہِیوں نے اَیسا ہی کِیا۔
  • اور یِسُو ع کی صلِیب کے پاس اُس کی ماں اور اُس کی ماں کی بہن مریم کلوپا س کی بِیوی اور مریم مگدلِینی کھڑی تِھیں۔
  • یِسُوع نے اپنی ماں اور اُس شاگِرد کو جِس سے مُحبّت رکھتا تھا پاس کھڑے دیکھ کر ماں سے کہا کہ اَے عَورت! دیکھ تیرا بیٹا یہ ہے۔
  • پِھر شاگِرد سے کہا دیکھ تیری ماں یہ ہے اور اُسی وقت سے وہ شاگِرد اُسے اپنے گھر لے گیا۔
  • اِس کے بعد جب یِسُو ع نے جان لِیا کہ اب سب باتیں تمام ہُوئِیں تاکہ نوِشتہ پُورا ہو تو کہا کہ مَیں پیاسا ہُوں۔
  • وہاں سِرکہ سے بھرا ہُؤا ایک برتن رکھا تھا ۔ پس اُنہوں نے سِرکہ میں بِھگوئے ہُوئے سپنج کو زُوفے کی شاخ پر رکھ کر اُس کے مُنہ سے لگایا۔
  • پس جب یِسُو ع نے وہ سِرکہ پِیا تو کہا کہ تمام ہُؤا اور سر جُھکا کر جان دے دی۔
  • پس چُونکہ تیّاری کا دِن تھا یہُودِیوں نے پِیلا طُس سے درخواست کی کہ اُن کی ٹانگیں توڑ دی جائیں اور لاشیں اُتار لی جائیں تاکہ سبت کے دِن صلِیب پر نہ رہیں کیونکہ وہ سبت ایک خاص دِن تھا۔
  • پس سِپاہِیوں نے آ کر پہلے اور دُوسرے شخص کی ٹانگیں توڑِیں جو اُس کے ساتھ مصلُوب ہُوئے تھے۔
  • لیکن جب اُنہوں نے یِسُو ع کے پاس آ کر دیکھا کہ وہ مَر چُکا ہے تو اُس کی ٹانگیں نہ توڑِیں۔
  • مگر اُن میں سے ایک سِپاہی نے بھالے سے اُس کی پَسلی چھیدی اور فی الفَور اُس سے خُون اور پانی بَہہ نِکلا۔
  • جِس نے یہ دیکھا ہے اُسی نے گواہی دی ہے اور اُس کی گواہی سچّی ہے اور وہ جانتا ہے کہ سچ کہتا ہے تاکہ تُم بھی اِیمان لاؤ۔
  • یہ باتیں اِس لِئے ہُوئِیں کہ یہ نوِشتہ پُورا ہو کہ اُس کی کوئی ہڈّی نہ توڑی جائے گی۔
  • پِھر ایک اَور نوِشتہ کہتا ہے کہ جِسے اُنہوں نے چھیدا اُس پر نظر کریں گے۔
  • اِن باتوں کے بعد ارِمَتیہ کے رہنے والے یُوسف نے جو یِسُو ع کا شاگِرد تھا (لیکن یہُودِیوں کے ڈر سے خُفیہ طَور پر) پِیلا طُس سے اِجازت چاہی کہ یِسُو ع کی لاش لے جائے ۔ پِیلاطُس نے اِجازت دی ۔ پس وہ آ کر اُس کی لاش لے گیا۔
  • اور نِیکُد ِیمُس بھی آیا ۔ جو پہلے یِسُو ع کے پاس رات کو گیا تھا اور پچاس سیر کے قرِیب مُر اور عُود مِلا ہُؤا لایا۔
  • پس اُنہوں نے یِسُو ع کی لاش لے کر اُسے سُوتی کپڑے میں خُوشبُودار چِیزوں کے ساتھ کفنایا جِس طرح کہ یہُودِیوں میں دَفن کرنے کا دستُور ہے۔
  • اور جِس جگہ وہ مصلُوب ہُؤا وہاں ایک باغ تھا اور اُس باغ میں ایک نئی قبر تھی جِس میں کبھی کوئی نہ رکھا گیا تھا۔
  • پس اُنہوں نے یہُودِیوں کی تیّاری کے دِن کے باعِث یِسُوع کو وہِیں رکھ دِیا کیونکہ یہ قبر نزدِیک تھی۔
  • ہفتہ کے پہلے دِن مریم مگدلِینی اَیسے تڑکے کہ ابھی اندھیرا ہی تھا قبر پر آئی اور پتّھر کو قبر سے ہٹا ہُؤا دیکھا۔
  • پس وہ شمعُو ن پطرس اور اُس دُوسرے شاگِرد کے پاس جِسے یِسُو ع عزِیز رکھتا تھا دَوڑی ہُوئی گئی اور اُن سے کہا کہ خُداوند کو قبر سے نِکال لے گئے اور ہمیں معلُوم نہیں کہ اُسے کہاں رکھ دِیا۔
  • پس پطر س اور وہ دُوسرا شاگِرد نِکل کر قبر کی طرف چلے۔
  • اور دونوں ساتھ ساتھ دَوڑے مگر وہ دُوسرا شاگِرد پطر س سے آگے بڑھ کر قبر پر پہلے پُہنچا۔
  • اُس نے جُھک کر نظر کی اور سُوتی کپڑے پڑے ہُوئے دیکھے مگر اَندر نہ گیا
  • شمعُو ن پطرس اُس کے پِیچھے پِیچھے پُہنچا اور اُس نے قبر کے اَندر جا کر دیکھا کہ سُوتی کپڑے پڑے ہیں۔
  • اور وہ رُومال جو اُس کے سر سے بندھا ہُؤا تھا سُوتی کپڑوں کے ساتھ نہیں بلکہ لِپٹا ہُؤا ایک جگہ اَلگ پڑا ہے۔
  • اِس پر دُوسرا شاگِرد بھی جو پہلے قبر پر آیا تھا اَندر گیا اور اُس نے دیکھ کر یقِین کِیا۔
  • کیونکہ وہ اب تک اُس نوِشتہ کو نہ جانتے تھے جِس کے مُطابِق اُس کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا ضرُور تھا۔
  • پس یہ شاگِرد اپنے گھر کو واپس گئے۔
  • لیکن مریم باہر قبر کے پاس کھڑی روتی رہی اور جب روتے روتے قبر کی طرف جُھک کر اندر نظر کی۔
  • تو دو فرِشتوں کو سفید پوشاک پہنے ہُوئے ایک کو سرہانے اور دُوسرے کو پَینتانے بَیٹھے دیکھا جہاں یِسُو ع کی لاش پڑی تھی۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا اَے عَورت تُو کیوں روتی ہے؟ اُس نے اُن سے کہا اِس لِئے کہ میرے خُداوند کو اُٹھا لے گئے ہیں اور معلُوم نہیں کہ اُسے کہاں رکھّا ہے۔
  • یہ کہہ کر وہ پِیچھے پِھری اور یِسُو ع کو کھڑے دیکھا اور نہ پہچانا کہ یہ یِسُو ع ہے۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا اَے عَورت تُو کیوں روتی ہے؟ کِس کو ڈُھونڈتی ہے؟ اُس نے باغبان سمجھ کر اُس سے کہا مِیاں اگر تُو نے اُس کو یہاں سے اُٹھایا ہو تو مُجھے بتا دے کہ اُسے کہاں رکھّا ہے تاکہ مَیں اُسے لے جاؤں۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا مریم ! اُس نے مُڑ کر اُس سے عِبرا نی زُبان میں کہا ربُّونی! یعنی اَے اُستاد!۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا مُجھے نہ چُھو کیونکہ مَیں اب تک باپ کے پاس اُوپر نہیں گیا لیکن میرے بھائِیوں کے پاس جا کر اُن سے کہہ کہ مَیں اپنے باپ اور تُمہارے باپ اور اپنے خُدا اور تُمہارے خُدا کے پاس اُوپر جاتا ہُوں۔
  • مر یم مگدلِینی نے آ کر شاگِردوں کو خبر دی کہ مَیں نے خُداوند کو دیکھا اور اُس نے مُجھ سے یہ باتیں کہِیں۔
  • پِھر اُسی دِن جو ہفتہ کا پہلا دِن تھا شام کے وقت جب وہاں کے دروازے جہاں شاگِرد تھے یہُودِیوں کے ڈر سے بند تھے یِسُو ع آ کر بِیچ میں کھڑا ہُؤا اور اُن سے کہا تُمہاری سلامتی ہو!۔
  • اور یہ کہہ کر اُس نے اپنے ہاتھوں اور پسلی کو اُنہیں دِکھایا ۔ پس شاگِرد خُداوند کو دیکھ کر خُوش ہُوئے۔
  • یِسُو ع نے پِھر اُن سے کہا تُمہاری سلامتی ہو! جِس طرح باپ نے مُجھے بھیجا ہے اُسی طرح مَیں بھی تُمہیں بھیجتا ہُوں۔
  • اور یہ کہہ کر اُن پر پُھونکا اور اُن سے کہا رُوحُ القُدس لو۔
  • جِن کے گُناہ تُم بخشو اُن کے بخشے گئے ہیں ۔ جِن کے گُناہ تُم قائِم رکھّو اُن کے قائِم رکھے گئے ہیں۔
  • مگر اُن بارہ میں سے ایک شخص یعنی تو ما جِسے تواَ م کہتے ہیں یِسُو ع کے آنے کے وقت اُن کے ساتھ نہ تھا۔
  • پس باقی شاگِرد اُس سے کہنے لگے کہ ہم نے خُداوند کو دیکھا ہے مگر اُس نے اُن سے کہا جب تک مَیں اُس کے ہاتھوں میں میخوں کے سُوراخ نہ دیکھ لُوں اور میخوں کے سُوراخوں میں اپنی اُنگلی نہ ڈال لُوں اور اپنا ہاتھ اُس کی پسلی میں نہ ڈال لُوں ہرگِز یقِین نہ کرُوں گا۔
  • آٹھ روز کے بعد جب اُس کے شاگِرد پِھر اندر تھے اور توما اُن کے ساتھ تھا اور دروازے بند تھے یِسُو ع نے آ کر اور بِیچ میں کھڑا ہو کر کہا تُمہاری سلامتی ہو۔
  • پِھر اُس نے تو ما سے کہا اپنی اُنگلی پاس لا کر میرے ہاتھوں کو دیکھ اور اپنا ہاتھ پاس لا کر میری پسلی میں ڈال اور بے اِعتقاد نہ ہو بلکہ اِعتقاد رکھ۔
  • تو ما نے جواب میں اُس سے کہا اَے میرے خُداوند! اَے میرے خُدا!۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو تو مُجھے دیکھ کر اِیمان لایا ہے ۔ مُبارک وہ ہیں جو بغَیر دیکھے اِیمان لائے۔
  • اور یِسُو ع نے اَور بُہت سے مُعجِزے شاگِردوں کے سامنے دِکھائے جو اِس کِتاب میں لِکھے نہیں گئے۔
  • لیکن یہ اِس لِئے لِکھے گئے کہ تُم اِیمان لاؤ کہ یِسُو ع ہی خُدا کا بیٹا مسِیح ہے اور اِیمان لا کر اُس کے نام سے زِندگی پاؤ۔
  • اِن باتوں کے بعد یِسُو ع نے پِھر اپنے آپ کو تِبر یاس کی جِھیل کے کنارے شاگِردوں پر ظاہِر کِیا اور اِس طرح ظاہِر کِیا۔
  • شمعُو ن پطرس اور تو ما جو تواَ م کہلاتا ہے اور نتن ایل جو قانایِ گلِیل کا تھا اور زبد ی کے بیٹے اور اُس کے شاگِردوں میں سے دو اَور شخص جمع تھے۔
  • شمعُو ن پطرس نے اُن سے کہا مَیں مچھلی کے شِکار کو جاتا ہُوں ۔ اُنہوں نے اُس سے کہا ہم بھی تیرے ساتھ چلتے ہیں ۔ وہ نِکل کر کشتی پر سوار ہُوئے مگر اُس رات کُچھ نہ پکڑا۔
  • اور صُبح ہوتے ہی یِسُو ع کنارے پر آ کھڑا ہُؤا مگر شاگِردوں نے نہ پہچانا کہ یہ یِسُو ع ہے۔
  • پس یِسُو ع نے اُن سے کہا بچّو! تُمہارے پاس کُچھ کھانے کو ہے؟ اُنہوں نے جواب دِیا کہ نہیں۔
  • اُس نے اُن سے کہا کشتی کی د ہنی طرف جال ڈالو تو پکڑو گے ۔ پس اُنہوں نے ڈالا اور مچھلِیوں کی کثرت سے پِھر کھینچ نہ سکے۔
  • اِس لِئے اُس شاگِرد نے جِس سے یِسُو ع مُحبّت رکھتا تھا پطر س سے کہا کہ یہ تو خُداوند ہے ۔ پس شمعُو ن پطرس نے یہ سُن کر کہ خُداوند ہے کُرتہ کمر سے باندھا کیونکہ ننگا تھا اور جِھیل میں کُود پڑا۔
  • اور باقی شاگِرد چھوٹی کشتی پر سوار مچھلِیوں کا جال کھینچتے ہُوئے آئے کیونکہ وہ کنارے سے کُچھ دُور نہ تھے بلکہ تخمِیناً دو سَو ہاتھ کا فاصِلہ تھا۔
  • جِس وقت کنارے پر اُترے تو اُنہوں نے کوئِلوں کی آگ اور اُس پر مَچھلی رکھّی ہُوئی اور روٹی دیکھی۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا جو مچھلِیاں تُم نے ابھی پکڑی ہیں اُن میں سے کُچھ لاؤ۔
  • شمعُو ن پطرس نے چڑھ کر ایک سَو ترِپن بڑی مچھلِیوں سے بھرا ہُؤا جال کنارے پر کھینچا مگر باوجُود مچھلِیوں کی کثرت کے جال نہ پھٹا۔
  • یِسُو ع نے اُن سے کہا آؤ کھانا کھا لو اور شاگِردوں میں سے کِسی کو جُرأت نہ ہُوئی کہ اُس سے پُوچھتا کہ تُو کَون ہے؟ کیونکہ وہ جانتے تھے کہ خُداوند ہی ہے۔
  • یِسُو ع آیا اور روٹی لے کر اُنہیں دی ۔ اِسی طرح مچھلی بھی دی۔
  • یِسُو ع مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد یہ تِیسری بار شاگِردوں پر ظاہِر ہُؤا۔
  • اور جب کھانا کھا چُکے تو یِسُو ع نے شمعُو ن پطرس سے کہا اَے شمعُو ن یُوحنّا کے بیٹے کیا تُو اِن سے زِیادہ مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے؟ اُس نے اُس سے کہا ہاں خُداوند تُو تو جانتا ہی ہے کہ مَیں تُجھے عزِیز رکھتا ہُوں ۔ اُس نے اُس سے کہا ۔ تو میرے برّے چرا۔
  • اُس نے دوبارہ اُس سے پِھر کہا اَے شمعُون یُوحنّا کے بیٹے کیا تُو مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے؟ اُس نے کہا ہاں خُداوند تُو تو جانتا ہی ہے کہ مَیں تُجھ کو عزِیز رکھتا ہُوں ۔ اُس نے اُس سے کہا تُو میری بھیڑوں کی گلّہ بانی کر۔
  • اُس نے تِیسری بار اُس سے کہا اَے شمعُو ن یُوحنّا کے بیٹے کیا تُو مُجھے عزِیز رکھتا ہے؟ چُونکہ اُس نے تِیسری بار اُس سے کہا کیا تُو مُجھے عزِیز رکھتا ہے اِس سبب سے پطر س نے دِلگِیر ہو کر اُس سے کہا اَے خُداوند! تُو تو سب کُچھ جانتا ہے ۔ تُجھے معلُوم ہی ہے کہ مَیں تُجھے عزِیز رکھتا ہُوں ۔ یِسُو ع نے اُس سے کہا تو میری بھیڑیں چرا۔
  • مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تُو جوان تھا تو آپ ہی اپنی کمر باندھتا تھا اور جہاں چاہتا تھا پِھرتا تھا مگر جب تُو بُوڑھا ہو گا تو اپنے ہاتھ لمبے کرے گا اور دُوسرا شخص تیری کمر باندھے گا اور جہاں تُو نہ چاہے گا وہاں تُجھے لے جائے گا۔
  • اُس نے اِن باتوں سے اِشارہ کر دِیا کہ وہ کِس طرح کی مَوت سے خُدا کا جلال ظاہِر کرے گا اور یہ کہہ کر اُس سے کہا میرے پِیچھے ہو لے۔
  • پطر س نے مُڑ کر اُس شاگِرد کو پِیچھے آتے دیکھا جِس سے یِسُو ع مُحبّت رکھتا تھا اور جِس نے شام کے کھانے کے وقت اُس کے سِینہ کا سہارا لے کر پُوچھا تھا کہ اَے خُداوند تیرا پکڑوانے والا کَون ہے؟۔
  • پطر س نے اُسے دیکھ کر یِسُو ع سے کہا اَے خُداوند! اِس کا کیا حال ہو گا؟۔
  • یِسُو ع نے اُس سے کہا اگر مَیں چاہُوں کہ یہ میرے آنے تک ٹھہرا رہے تو تُجھ کو کیا؟ تُو میرے پِیچھے ہو لے۔
  • پس بھائِیوں میں یہ بات مشہُور ہو گئی کہ وہ شاگِرد نہ مَرے گا لیکن یِسُو ع نے اُس سے یہ نہیں کہا تھا کہ یہ نہ مَرے گا بلکہ یہ کہ اگر مَیں چاہُوں کہ یہ میرے آنے تک ٹھہرا رہے تو تُجھ کو کیا؟۔
  • یہ وُہی شاگِرد ہے جو اِن باتوں کی گواہی دیتا ہے اور جِس نے اِن کو لِکھا ہے اور ہم جانتے ہیں کہ اُس کی گواہی سچّی ہے۔
  • اَور بھی بُہت سے کام ہیں جو یِسُو ع نے کِئے ۔ اگر وہ جُدا جُدا لِکھے جاتے تو مَیں سَمجھتا ہُوں کہ جو کِتابیں لِکھی جاتِیں اُن کے لِئے دُنیا میں گُنجایش نہ ہوتی۔
  • اُس دِن تک جِس میں وہ اُن رسُولوں کو جِنہیں اُس نے چُنا تھا رُوحُ القُدس کے وسِیلہ سے حُکم دے کر اُوپر اُٹھایا گیا۔
  • اُس نے دُکھ سہنے کے بعد بُہت سے ثبُوتوں سے اپنے آپ کو اُن پر زِندہ ظاہِر بھی کِیا ۔ چُنانچہ وہ چالِیس دِن تک اُنہیں نظر آتا اور خُدا کی بادشاہی کی باتیں کہتا رہا۔
  • اور اُن سے مِل کر اُن کو حُکم دِیا کہ یروشلِیم سے باہر نہ جاؤ بلکہ باپ کے اُس وعدہ کے پُورا ہونے کے مُنتظِر رہو جِس کا ذِکر تُم مُجھ سے سُن چُکے ہو۔
  • کیونکہ یُوحنّا نے تو پانی سے بپتِسمہ دِیا مگر تُم تھوڑے دِنوں کے بعد رُوحُ القُدس سے بپتِسمہ پاؤ گے۔
  • پس اُنہوں نے جمع ہو کر اُس سے یہ پُوچھا کہ اَے خُداوند! کیا تُو اِسی وقت اِسرا ئیل کو بادشاہی پِھر عطا کرے گا؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا اُن وقتوں اور مِیعادوں کا جانناجِنہیں باپ نے اپنے ہی اِختیار میں رکھّا ہے تُمہارا کام نہیں۔
  • لیکن جب رُوحُ القُدس تُم پر نازِل ہو گا تو تُم قُوّت پاؤ گے اور یروشلِیم اور تمام یہُودیہ اور سامر یہ میں بلکہ زمِین کی اِنتِہا تک میرے گواہ ہو گے۔
  • یہ کہہ کر وہ اُن کے دیکھتے دیکھتے اُوپر اُٹھا لِیا گیا اور بدلی نے اُسے اُن کی نظروں سے چُھپا لِیا۔
  • اور اُس کے جاتے وقت جب وہ آسمان کی طرف غَور سے دیکھ رہے تھے تو دیکھو دو مَرد سفید پَوشاک پہنے اُن کے پاس آ کھڑے ہُوئے۔
  • اور کہنے لگے اَے گلِیلی مَردو! تُم کیوں کھڑے آسمان کی طرف دیکھتے ہو؟ یِہی یِسُو ع جو تُمہارے پاس سے آسمان پر اُٹھایا گیا ہے اِسی طرح پِھر آئے گا جِس طرح تُم نے اُسے آسمان پر جاتے دیکھا ہے۔
  • تب وہ اُس پہاڑ سے جو زَیتُو ن کا کہلاتا ہے اور یروشلِیم کے نزدِیک سَبت کی منزِل کے فاصِلہ پر ہے یروشلِیم کو پِھرے۔
  • اور جب اُس میں داخِل ہُوئے تو اُس بالاخانہ پر چڑھے جِس میں وہ یعنی پطر س اور یُوحنّا اور یعقُو ب اور اندر یاس اور فِلِپُّس اور تو ما اور برتُلما ئی اور متّی اور حلفئی کا بیٹا یعقُو ب اور شمعُو ن زیلوتیس اور یعقُو ب کا بیٹا یہُودا ہ رہتے تھے۔
  • یہ سب کے سب چند عَورتوں اور یِسُو ع کی ماں مر یم اور اُس کے بھائِیوں کے ساتھ ایک دِل ہو کر دُعا میں مشغُول رہے۔
  • اور اُنہی دِنوں پطر س بھائِیوں میں جو تخمِیناً ایک سَو بِیس شخصوں کی جماعت تھی کھڑا ہو کر کہنے لگا۔
  • اَے بھائِیو اُس نوِشتہ کا پُورا ہونا ضرُور تھا جو رُوحُ القُدس نے داؤُد کی زُبانی اُس یہُودا ہ کے حق میں پہلے سے کہا تھا جو یِسُوع کے پکڑنے والوں کا رہنُما ہُؤا۔
  • کیونکہ وہ ہم میں شُمار کِیا گیا اور اُس نے اِس خِدمت کا حِصّہ پایا۔
  • (اُس نے بدکاری کی کمائی سے ایک کھیت حاصِل کِیا اور سر کے بَل گِرا اور اُس کا پیٹ پھٹ گیا اور اُس کی سب انتڑِیاں نِکل پڑِیں۔
  • اور یہ یروشلِیم کے سب رہنے والوں کو معلُوم ہُؤا ۔ یہاں تک کہ اُس کھیت کا نام اُن کی زُبان میں ہَقَل دما پڑ گیا یعنی خُون کا کھیت)۔
  • کیونکہ زبُور میں لِکھا ہے کہ اُس کا گھر اُجڑ جائے اور اُس میں کوئی بسنے والا نہ رہے اور اُس کا عُہدہ دُوسرا لے لے۔
  • پس جِتنے عرصہ تک خُداوند یِسُو ع ہمارے ساتھ آتا جاتا رہا یعنی یُوحنّا کے بپتِسمہ سے لے کر خُداوند کے ہمارے پاس سے اُٹھائے جانے تک جو برابر ہمارے ساتھ رہے۔
  • چاہئے کہ اُن میں سے ایک مَرد ہمارے ساتھ اُس کے جی اُٹھنے کا گواہ بنے۔
  • پِھر اُنہوں نے دو کو پیش کِیا ۔ ایک یُوسف کو جو برسبّا کہلاتا اور جِس کا لقب یُو ستُس ہے ۔ دُوسرا متّیا ہ کو۔
  • اور یہ کہہ کر دُعا کی کہ اَے خُداوند! تُو جو سب کے دِلوں کی جانتا ہے ۔یہ ظاہِر کر کہ اِن دونوں میں سے تُو نے کِس کو چُنا ہے۔
  • کہ وہ اِس خِدمت اور رِسالت کی جگہ لے جِسے یہُودا ہ چھوڑ کر اپنی جگہ گیا۔
  • پِھر اُنہوں نے اُن کے بارے میں قُرعہ ڈالا اور قُرعہ متّیا ہ کے نام کا نِکلا ۔ پس وہ اُن گیارہ رسُولوں کے ساتھ شُمار ہُؤا۔
  • جب عِیدِ پنتِکُست کا دِن آیا تو وہ سب ایک جگہ جمع تھے۔
  • کہ یکایک آسمان سے اَیسی آواز آئی جَیسے زور کی آندھی کا سنّاٹا ہوتا ہے اور اُس سے سارا گھر جہاں وہ بَیٹھے تھے گُونج گیا۔
  • اور اُنہیں آگ کے شُعلہ کی سی پھٹتی ہُوئی زُبانیں دِکھائی دِیں اور اُن میں سے ہر ایک پر آ ٹھہرِیں۔
  • اور وہ سب رُوحُ القُدس سے بھر گئے اور غَیر زُبانیں بولنے لگے جِس طرح رُوح نے اُنہیں بولنے کی طاقت بخشی۔
  • اَور ہر قَوم میں سے جو آسمان کے تَلے ہے خُدا ترس یہُودی یروشلِیم میں رہتے تھے۔
  • جب یہ آواز آئی تو بِھیڑ لگ گئی اور لوگ دَنگ ہو گئے کیونکہ ہر ایک کو یِہی سُنائی دیتا تھا کہ یہ میری ہی بولی بول رہے ہیں۔
  • اور سب حَیران اور متعجُّب ہو کر کہنے لگے دیکھو! یہ بولنے والے کیا سب گلِیلی نہیں؟۔
  • پِھر کیوں کر ہم میں سے ہر ایک اپنے اپنے وطن کی بولی سُنتا ہے؟۔
  • حالانکہ ہم پارتھی اور مادی اورعِیلامی اور مسوپتامِیہ اور یہُودیہ اور کپَّدُکیہ اور پُنطُس اور آسِیہ۔
  • اور فرُوگیہ اور پمفیِلیہ اور مِصر اور لِبوآ کے عِلاقہ کے رہنے والے ہیں جو کرینے کی طرف ہے اور رُومی مُسافِر خَواہ یہُودی خَواہ اُن کے مُرِید اورکریتی اور عَرب ہیں۔
  • مگر اپنی اپنی زُبان میں اُن سے خُدا کے بڑے بڑے کاموں کا بیان سُنتے ہیں۔
  • اور سب حَیران ہُوئے اور گھبرا کر ایک دُوسرے سے کہنے لگے کہ یہ کیا ہُؤا چاہتا ہے؟۔
  • اور بعض نے ٹھٹّھا کر کے کہا یہ تو تازہ مَے کے نَشہ میں ہیں۔
  • لیکن پطر س اُن گیارہ کے ساتھ کھڑا ہُؤا اور اپنی آواز بُلند کر کے لوگوں سے کہا کہ اَے یہُودِیو اور اَے یروشلِیم کے سب رہنے والو! یہ جان لو اور کان لگا کر میری باتیں سُنو۔
  • کہ جَیسا تُم سمجھتے ہو یہ نَشہ میں نہیں کیونکہ اَبھی تو پہر ہی دِن چڑھا ہے۔
  • بلکہ یہ وہ بات ہے جو یُوا یل نبی کی معرفت کہی گئی ہے کہ۔
  • خُدا فرماتا ہے کہ آخِری دِنوں میں اَیسا ہو گا کہ مَیں اپنے رُوح میں سے ہر بشر پرڈالوں گا اور تُمہارے بیٹے اور تُمہاری بیٹِیاں نبُوّت کریں گی اور تُمہارے جوان رویا اور تُمہارے بُڈّھے خواب دیکھیں گے۔
  • بلکہ مَیں اپنے بندوں اور اپنی بندِیوں پربھی اُن دِنوں میں اپنے رُوح میں سے ڈالُوں گا اور وہ نبُوّت کریں گی۔
  • اور مَیں اُوپر آسمان پر عجِیب کام اور نِیچے زمِین پرنِشانیاں یعنی خُون اور آگ اور دُھوئیں کا بادل دِکھاؤں گا۔
  • سُورج تارِیک اور چاند خُون ہو جائے گا ۔ پیشتر اِس سے کہ خُداوند کا عظِیم اور جلِیل دِن آئے۔
  • اور یُوں ہو گا کہ جو کوئی خُداوند کا نام لے گا نجات پائے گا۔
  • اَے اِسرائیِلیو!یہ باتیں سُنو کہ یِسُو ع ناصری ایک شخص تھا جِس کا خُدا کی طرف سے ہونا تُم پر اُن مُعجِزوں اور عجِیب کاموں اور نِشانوں سے ثابِت ہُؤا جو خُدا نے اُس کی معرفت تُم میں دِکھائے ۔ چُنانچہ تُم آپ ہی جانتے ہو۔
  • جب وہ خُدا کے مُقرّرہ اِنتِظام اور عِلمِ سابِق کے مُوافِق پکڑوایا گیا تو تُم نے بے شرع لوگوں کے ہاتھ سے اُسے مصلُوب کروا کر مار ڈالا۔
  • لیکن خُدا نے مَوت کے بَند کھول کر اُسے جِلایا کیونکہ مُمکِن نہ تھا کہ وہ اُس کے قبضہ میں رہتا۔
  • کیونکہ داؤُد اُس کے حق میں کہتا ہے کہ مَیں خُداوند کو ہمیشہ اپنے سامنے دیکھتا رہا ۔ کیونکہ وہ میری د ہنی طرف ہے تاکہ مُجھے جُنبِش نہ ہو۔
  • اِسی سبب سے میرا دِل خُوش ہُؤا اور میری زُبان شاد بلکہ میرا جِسم بھی اُمّید میں بسا رہے گا۔
  • اِس لِئے کہ تُو میری جان کو عالَمِ اَرواح میں نہ چھوڑے گا اور نہ اپنے مُقدّس کے سڑنے کی نَوبت پُہنچنے دے گا۔
  • تُو نے مُجھے زِندگی کی راہیں بتائِیں۔ تُو مُجھے اپنے دِیدار کے باعِث خُوشی سے بھر دے گا۔
  • اَے بھائِیو! مَیں قَوم کے بزُرگ داؤُد کے حق میں تُم سے دِلیری کے ساتھ کہہ سکتا ہُوں کہ وہ مُؤا اور دَفن بھی ہُؤا اور اُس کی قبر آج تک ہم میں مَوجُود ہے۔
  • پس نبی ہو کر اور یہ جان کر کہ خُدا نے مُجھ سے قَسم کھائی ہے کہ تیری نسل سے ایک شخص کو تیرے تخت پر بٹھاؤں گا۔
  • اُس نے پیشِین گوئی کے طَور پر مسِیح کے جی اُٹھنے کا ذِکر کِیا کہ نہ وہ عالَم ِاَرواح میں چھوڑا گیا نہ اُس کے جِسم کے سڑنے کی نَوبت پُہنچی۔
  • اِسی یِسُو ع کو خُدا نے جِلایا جِس کے ہم سب گواہ ہیں۔
  • پس خُدا کے دہنے ہاتھ سے سر بُلند ہو کر اور باپ سے وہ رُوحُ القُدس حاصِل کر کے جِس کا وعدہ کِیا گیا تھا اُس نے یہ نازِل کِیا جو تُم دیکھتے اور سُنتے ہو۔
  • کیونکہ داؤُد تو آسمان پر نہیں چڑھا لیکن وہ خُود کہتا ہے کہ خُداوند نے میرے خُداوند سے کہا میری دہنی طرف بَیٹھ۔
  • جب تک مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں تَلے کی چَوکی نہ کر دُوں۔
  • پس اِسرا ئیل کا سارا گھرانا یقِین جان لے کہ خُدا نے اُسی یِسُو ع کو جِسے تُم نے مصلُوب کِیا خُداوند بھی کِیا اور مسِیح بھی۔
  • جب اُنہوں نے یہ سُنا تو اُن کے دِلوں پر چوٹ لگی اور پطر س اور باقی رسُولوں سے کہا کہ اَے بھائِیو! ہم کیا کریں؟۔
  • پطر س نے اُن سے کہا کہ تَوبہ کرو اور تُم میں سے ہر ایک اپنے گُناہوں کی مُعافی کے لِئے یِسُو ع مسِیح کے نام پر بپتِسمہ لے تو تُم رُوحُ القُدس اِنعام میں پاؤ گے۔
  • اِس لِئے کہ یہ وعدہ تُم اور تُمہاری اَولاد اور اُن سب دُور کے لوگوں سے بھی ہے جِن کو خُداوند ہمارا خُدا اپنے پاس بُلائے گا۔
  • اور اُس نے اَور بُہت سی باتیں جتا جتا کر اُنہیں یہ نصِیحت کی کہ اپنے آپ کو اِس ٹیڑھی قَوم سے بچاؤ۔
  • پس جِن لوگوں نے اُس کا کلام قبُول کِیا اُنہوں نے بپتِسمہ لِیا اور اُسی روز تِین ہزار آدمِیوں کے قرِیب اُن میں مِل گئے۔
  • اور یہ رسُولوں سے تعلِیم پانے اور رفاقت رکھنے میں اور روٹی توڑنے اور دُعا کرنے میں مشغُول رہے۔
  • اور ہر شخص پر خَوف چھا گیا اور بُہت سے عجِیب کام اور نِشان رسُولوں کے ذرِیعہ سے ظاہِر ہوتے تھے۔
  • اور جو اِیمان لائے تھے وہ سب ایک جگہ رہتے تھے اور سب چِیزوں میں شرِیک تھے۔
  • اور اپنامال و اَسباب بیچ بیچ کر ہر ایک کی ضرُورت کے مُوافِق سب کو بانٹ دِیا کرتے تھے۔
  • اور ہر روز ایک دِل ہو کر ہَیکل میں جمع ہُؤا کرتے اور گھروں میں روٹی توڑ کر خُوشی اور سادہ دِلی سے کھانا کھایا کرتے تھے۔
  • اور خُدا کی حمد کرتے اور سب لوگوں کو عزِیز تھے اور جو نجات پاتے تھے اُن کو خُداوند ہر روز اُن میں مِلا دیتا تھا۔
  • پطر س اور یُوحنّا دُعا کے وقت یعنی تِیسرے پَہر ہَیکل کو جا رہے تھے۔
  • اور لوگ ایک جنم کے لنگڑے کو لا رہے تھے جِس کو ہر روز ہَیکل کے اُس دروازہ پر بِٹھا دیتے تھے جو خُوبصُورت کہلاتا ہے تاکہ ہَیکل میں جانے والوں سے بِھیک مانگے۔
  • جب اُس نے پطر س اور یُوحنّا کو ہَیکل میں جاتے دیکھا تو اُن سے بِھیک مانگی۔
  • پطر س اور یُوحنّا نے اُس پر غَور سے نظر کی اور پطر س نے کہا ہماری طرف دیکھ۔
  • وہ اُن سے کُچھ مِلنے کی اُمّید پر اُن کی طرف مُتوجہ ہُؤا۔
  • پطر س نے کہا چاندی سونا تو میرے پاس ہے نہیں مگر جو میرے پاس ہے وہ تُجھے دِئے دیتا ہُوں ۔ یِسُو ع مسِیح ناصری کے نام سے چل پِھر۔
  • اور اُس کا دہنا ہاتھ پکڑ کر اُس کو اُٹھایا اور اُسی دَم اُس کے پاؤں اور ٹخنے مضبُوط ہو گئے۔
  • اور وہ کُود کر کھڑا ہو گیا اور چلنے پِھرنے لگا اور چلتا اور کُودتا اور خُدا کی حمد کرتا ہُؤا اُن کے ساتھ ہَیکل میں گیا۔
  • اور سب لوگوں نے اُسے چلتے پِھرتے اور خُدا کی حمد کرتے دیکھ کر۔
  • اُس کو پہچانا کہ یہ وُہی ہے جو ہَیکل کے خُوبصُورت دروازہ پر بَیٹھا بِھیک مانگا کرتا تھا اور اُس ماجرے سے جو اُس پر واقِع ہُؤا تھا بُہت دَنگ اور حَیران ہُوئے۔
  • جب وہ پطرس اور یُوحنّا کو پکڑے ہُوئے تھا تو سب لوگ بُہت حَیران ہو کر اُس برآمدہ کی طرف جو سُلیما ن کا کہلاتا ہے اُن کے پاس دَوڑے آئے۔
  • پطر س نے یہ دیکھ کر لوگوں سے کہا اَے اِسرائیِلیو! اِس پر تُم کیوں تعجُّب کرتے ہو اور ہمیں کیوں اِس طرح دیکھ رہے ہو کہ گویا ہم نے اپنی قُدرت یا دِین داری سے اِس شخص کو چلتا پِھرتا کر دِیا؟۔
  • ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُو ب کے خُدا یعنی ہمارے باپ دادا کے خُدا نے اپنے خادِم یِسُو ع کو جلال دِیا جِسے تُم نے پکڑوا دِیا اور جب پِیلا طُس نے اُسے چھوڑ دینے کا قَصد کِیا تو تُم نے اُس کے سامنے اُس کا اِنکار کِیا۔
  • تُم نے اُس قُدُّوس اور راست باز کا اِنکار کِیا اور درخواست کی کہ ایک خُونی تُمہاری خاطِر چھوڑ دِیا جائے۔
  • مگر زِندگی کے مالِک کو قتل کِیا جِسے خُدا نے مُردوں میں سے جِلایا ۔ اِس کے ہم گواہ ہیں۔
  • اُسی کے نام نے اُس اِیمان کے وسِیلہ سے جو اُس کے نام پر ہے اِس شخص کو مضبُوط کِیا جِسے تُم دیکھتے اور جانتے ہو ۔ بیشک اُسی اِیمان نے جو اُس کے وسِیلہ سے ہے یہ کامِل تند رُستی تُم سب کے سامنے اُسے دی۔
  • اور اب اَے بھائِیو! مَیں جانتا ہُوں کہ تُم نے یہ کام نادانی سے کِیا اور اَیسا ہی تُمہارے سرداروں نے بھی۔
  • مگر جِن باتوں کی خُدا نے سب نبِیوں کی زُبانی پیشتر خبر دی تھی کہ اُس کا مسِیح دُکھ اُٹھائے گا وہ اُس نے اِسی طرح پُوری کِیں۔
  • پس تَوبہ کرو اور رجُوع لاؤ تاکہ تُمہارے گُناہ مِٹائے جائیں اور اِس طرح خُداوند کے حضُور سے تازِگی کے دِن آئیں۔
  • اور وہ اُس مسِیح کو جو تُمہارے واسطے مُقرّر ہُؤا ہے یعنی یِسُو ع کو بھیجے۔
  • ضرُور ہے کہ وہ آسمان میں اُس وقت تک رہے جب تک کہ وہ سب چِیزیں بحال نہ کی جائیں جِن کا ذِکر خُدا نے اپنے پاک نبِیوں کی زُبانی کِیا ہے جو دُنیا کے شرُوع سے ہوتے آئے ہیں۔
  • چُنانچہ مُوسیٰ نے کہا کہ خُداوند خُدا تُمہارے بھائِیوں میں سے تُمہارے لِئے مُجھ سا ایک نبی پَیدا کرے گا ۔ جو کُچھ وہ تُم سے کہے اُس کی سُننا۔
  • اور یُوں ہو گا کہ جو شخص اُس نبی کی نہ سُنے گا وہ اُمّت میں سے نیست و نابُود کر دِیا جائے گا۔
  • بلکہ سموئیل سے لے کر پِچھلوں تک جِتنے نبِیوں نے کلام کِیا اُن سب نے اِن دِنوں کی خبر دی ہے۔
  • تُم نبِیوں کی اَولاد اور اُس عہد کے شرِیک ہو جو خُدا نے تُمہارے باپ دادا سے باندھا جب ابرہا م سے کہا کہ تیری اَولاد سے دُنیا کے سب گھرانے برکت پائیں گے۔
  • خُدا نے اپنے خادِم کو اُٹھا کر پہلے تُمہارے پاس بھیجا تاکہ تُم میں سے ہر ایک کو اُس کی بدیوں سے ہٹا کر برکت دے۔ پطرس اور یُوحنّا کی صدر عدالت میں پیشی
  • جب وہ لوگوں سے یہ کہہ رہے تھے تو کاہِن اور ہَیکل کا سردار اور صدُوقی اُن پر چڑھ آئے۔
  • وہ سخت رنجِیدہ ہُوئے کیونکہ یہ لوگوں کو تعلِیم دیتے اور یِسُوع کی نظِیر دے کر مُردوں کے جی اُٹھنے کی مُنادی کرتے تھے۔
  • اور اُنہوں نے اُن کو پکڑ کر دُوسرے دِن تک حوالات میں رکھّا کیونکہ شام ہو گئی تھی۔
  • مگر کلام کے سُننے والوں میں سے بُہتیرے اِیمان لائے ۔ یہاں تک کہ مَردوں کی تعداد پانچ ہزار کے قرِیب ہو گئی۔
  • دُوسرے دِن یُوں ہُؤا کہ اُن کے سردار اور بزُرگ اور فقِیہہ۔
  • اور سردار کاہِن حنّا اور کائِفا اور یُوحنّا اور اِسکندر اور جِتنے سردار کاہِن کے گھرانے کے تھے یروشلِیم میں جمع ہُوئے۔
  • اور اُن کو بِیچ میں کھڑا کر کے پُوچھنے لگے کہ تُم نے یہ کام کِس قُدرت اور کِس نام سے کِیا؟۔
  • اُس وقت پطرس نے رُوحُ القُدس سے معمُور ہو کر اُن سے کہا۔
  • اَے اُمّت کے سردارو اور بزُرگو! اگر آج ہم سے اُس اِحسان کی بابت بازپُرس کی جاتی ہے جو ایک ناتواں آدمی پر ہُؤا کہ وہ کیوں کر اچّھا ہو گیا۔
  • تو تُم سب اور اِسرا ئیل کی ساری اُمّت کو معلُوم ہو کہ یِسُو ع مسِیح ناصری جِس کو تُم نے مصلُوب کِیااور خُدا نے مُردوں میں سے جِلایا اُسی کے نام سے یہ شخص تُمہارے سامنے تندرُست کھڑا ہے۔
  • یہ وُہی پتّھر ہے جِسے تُم مِعماروں نے حقِیر جانا اور وہ کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گیا۔
  • اور کِسی دُوسرے کے وسِیلہ سے نجات نہیں کیونکہ آسمان کے تَلے آدمِیوں کو کوئی دُوسرا نام نہیں بخشا گیا جِس کے وسِیلہ سے ہم نجات پا سکیں۔
  • جب اُنہوں نے پطر س اور یُوحنّا کی دِلیری دیکھی اور معلُوم کِیا کہ یہ اَن پڑھ اور ناواقِف آدمی ہیں تو تعجُّب کِیا ۔ پِھر اُنہیں پہچانا کہ یہ یِسُو ع کے ساتھ رہے ہیں۔
  • اور اُس آدمی کو جو اچّھا ہُؤا تھا اُن کے ساتھ کھڑا دیکھ کر کُچھ خِلاف نہ کہہ سکے۔
  • مگر اُنہیں صدرعدالت سے باہر جانے کا حُکم دے کر آپس میں مشوَرہ کرنے لگے۔
  • کہ ہم اِن آدمِیوں کے ساتھ کیا کریں؟ کیونکہ یروشلِیم کے سب رہنے والوں پر رَوشن ہے کہ اُن سے ایک صرِیح مُعجِزہ ظاہِر ہُؤا اور ہم اِس کا اِنکار نہیں کر سکتے۔
  • لیکن اِس لِئے کہ یہ لوگوں میں زِیادہ مشہُور نہ ہو ہم اُنہیں دھمکائیں کہ پِھر یہ نام لے کر کِسی سے بات نہ کریں۔
  • پس اُنہیں بُلا کر تاکِید کی کہ یِسُو ع کا نام لے کر ہرگِز بات نہ کرنا اور نہ تعلِیم دینا۔
  • مگر پطر س اور یُوحنّا نے جواب میں اُن سے کہا کہ تُم ہی اِنصاف کرو ۔ آیا خُدا کے نزدِیک یہ واجِب ہے کہ ہم خُدا کی بات سے تُمہاری بات زِیادہ سُنیں۔
  • کیونکہ مُمکِن نہیں کہ جو ہم نے دیکھا اور سُنا ہے وہ نہ کہیں۔
  • اُنہوں نے اُن کو اَور دھمکا کر چھوڑ دِیا کیونکہ لوگوں کے سبب سے اُن کو سزا دینے کا کوئی مَوقع نہ مِلا ۔ اِس لِئے کہ سب لوگ اُس ماجرے کے سبب سے خُدا کی تمجِید کرتے تھے۔
  • کیونکہ وہ شخص جِس پر یہ شِفا دینے کا مُعجِزہ ہُؤا تھا چالِیس برس سے زِیادہ کا تھا۔
  • وہ چُھوٹ کر اپنے لوگوں کے پاس گئے اور جو کُچھ سردار کاہِنوں اور بزُرگوں نے اُن سے کہا تھا بیان کِیا۔
  • جب اُنہوں نے یہ سُنا تو ایک دِل ہو کر بُلند آواز سے خُدا سے اِلتجا کی کہ اَے مالِک! تُو وہ ہے جِس نے آسمان اور زمِین اور سمُندر اور جو کُچھ اُن میں ہے پَیدا کِیا۔
  • تُو نے رُوحُ القُدس کے وسِیلہ سے ہمارے باپ اپنے خادِم داؤُد کی زُبانی فرمایا کہ قَوموں نے کیوں دُھوم مچائی؟ اور اُمّتوں نے کیوں باطِل خیال کِئے؟۔
  • خُداوند اور اُس کے مسِیح کی مُخالفت کو زمِین کے بادشاہ اُٹھ کھڑے ہُوئے اور سردار جمع ہو گئے۔
  • کیونکہ واقِعی تیرے پاک خادِم یِسُو ع کے برخِلاف جِسے تُو نے مَسح کِیا ہیرود یس اور پُنطِیُس پِیلاطُس غَیر قَوموں اور اِسرائیِلیوں کے ساتھ اِسی شہر میں جمع ہُوئے۔
  • تاکہ جو کُچھ پہلے سے تیری قُدرت اور تیری مَصلِحت سے ٹھہر گیا تھا وُہی عمل میں لائیں۔
  • اب اَے خُداوند! اُن کی دھمکِیوں کو دیکھ اور اپنے بندوں کو یہ تَوفِیق دے کہ وہ تیرا کلام کمال دِلیری کے ساتھ سُنائیں۔
  • اور تُو اپنا ہاتھ شِفا دینے کو بڑھا اور تیرے پاک خادِم یِسُو ع کے نام سے مُعجِزے اور عجِیب کام ظہُور میں آئیں۔
  • جب وہ دُعا کر چُکے تو جِس مکان میں جمع تھے وہ ہِل گیا اور وہ سب رُوحُ القُدس سے بھر گئے اور خُدا کا کلام دِلیری سے سُناتے رہے۔
  • اور اِیمان داروں کی جماعت ایک دِل اور ایک جان تھی اور کِسی نے بھی اپنے مال کو اپنا نہ کہا بلکہ اُن کی سب چِیزیں مُشترِک تِھیں۔
  • اور رسُول بڑی قُدرت سے خُداوند یِسُو ع کے جی اُٹھنے کی گواہی دیتے رہے اور اُن سب پر بڑا فَضل تھا۔
  • کیونکہ اُن میں کوئی بھی مُحتاج نہ تھا ۔ اِس لِئے کہ جو لوگ زمِینوں یا گھروں کے مالِک تھے اُن کو بیچ بیچ کر بِکی ہُوئی چِیزوں کی قِیمت لاتے۔
  • اور رسُولوں کے پاؤں میں رکھ دیتے تھے ۔ پِھر ہر ایک کو اُس کی ضرُورت کے مُوافِق بانٹ دِیا جاتا تھا۔
  • اور یُو سف نام ایک لاوی تھا جِس کا لَقب رسُولوں نے برنبا س یعنی نصِیحت کا بیٹا رکھّا تھا اور جِس کی پَیدایش کُپُر س کی تھی۔
  • اُس کا ایک کھیت تھا جِسے اُس نے بیچا اور قِیمت لا کر رسُولوں کے پاؤں میں رکھ دی۔
  • اور ایک شخص حننیا ہ نام اور اُس کی بِیوی سفِیر ہ نے جائیداد بیچی۔
  • اور اُس نے اپنی بِیوی کے جانتے ہُوئے قِیمت میں سے کُچھ رکھ چھوڑا اور ایک حِصّہ لا کر رسُولوں کے پاؤں میں رکھ دِیا۔
  • مگر پطر س نے کہا اَے حننیا ہ! کیوں شَیطان نے تیرے دِل میں یہ بات ڈال دی کہ تُو رُوحُ القُدس سے جُھوٹ بولے اور زمِین کی قِیمت میں سے کُچھ رکھ چھوڑے؟۔
  • کیا جب تک وہ تیرے پاس تھی تیری نہ تھی؟ اور جب بیچی گئی تو تیرے اِختیار میں نہ رہی؟ تُو نے کیوں اپنے دِل میں اِس بات کا خیال باندھا؟ تُو آدمِیوں سے نہیں بلکہ خُدا سے جُھوٹ بولا۔
  • یہ باتیں سُنتے ہی حننیا ہ گِر پڑا اور اُس کا دَم نِکل گیا اور سب سُننے والوں پر بڑا خَوف چھا گیا۔
  • پِھر جوانوں نے اُٹھ کر اُسے کَفنایا اور باہر لے جا کر دفن کِیا۔
  • اور قرِیباً تِین گھنٹے گُذر جانے کے بعد اُس کی بِیوی اِس ماجرے سے بے خبر اندر آئی۔
  • پطر س نے اُس سے کہا مُجھے بتا تو ۔ کیا تُم نے اِتنے ہی کو زمِین بیچی تھی؟ اُس نے کہا ہاں ۔ اِتنے ہی کو۔
  • پطرس نے اُس سے کہا تُم نے کیوں خُداوند کے رُوح کو آزمانے کے لِئے ایکا کِیا؟ دیکھ تیرے شَوہر کے دفن کرنے والے دروازہ پر کھڑے ہیں اور تُجھے بھی باہر لے جائیں گے۔
  • وہ اُسی دَم اُس کے قدموں پر گِر پڑی اور اُس کا دَم نِکل گیا اور جوانوں نے اندر آ کر اُسے مُردہ پایا اور باہر لے جا کر اُس کے شَوہر کے پاس دفن کر دِیا۔
  • اور ساری کلِیسیا بلکہ اِن باتوں کے سب سُننے والوں پر بڑا خَوف چھا گیا۔
  • اور رسُولوں کے ہاتھوں سے بُہت سے نِشان اور عجِیب کام لوگوں میں ظاہِر ہوتے تھے ۔ اور وہ سب ایک دِل ہو کر سُلیما ن کے برآمدہ میں جمع ہُؤا کرتے تھے
  • لیکن اَوروں میں سے کِسی کو جُرأت نہ ہُوئی کہ اُن میں جا مِلے ۔ مگر لوگ اُن کی بڑائی کرتے تھے
  • اور اِیمان لانے والے مَردو عَورت خُداوند کی کلِیسیا میں اَور بھی کثرت سے آ مِلے۔
  • یہاں تک کہ لوگ بِیماروں کو سڑکوں پر لا لا کر چارپائِیوں اور کھٹولوں پر لِٹا دیتے تھے تاکہ جب پطر س آئے تو اُس کا سایہ ہی اُن میں سے کِسی پر پڑ جائے۔
  • اور یروشلِیم کی چاروں طرف کے شہروں سے بھی لوگ بِیماروں اور ناپاک رُوحوں کے ستائے ہُوؤں کو لا کر کثرت سے جمع ہوتے تھے اور وہ سب اچّھے کر دِئے جاتے تھے۔
  • پِھر سردار کاہِن اور اُس کے سب ساتھی جو صدُوقیوں کے فِرقہ کے تھے حَسد کے مارے اُٹھے۔
  • اور رسُولوں کو پکڑ کر عام حوالات میں رکھ دِیا۔
  • مگر خُداوند کے ایک فرِشتہ نے رات کو قَیدخانہ کے دروازے کھولے اور اُنہیں باہر لا کر کہا کہ۔
  • جاؤ ہَیکل میں کھڑے ہو کر اِس زِندگی کی سب باتیں لوگوں کو سُناؤ۔
  • وہ یہ سُن کر صُبح ہوتے ہی ہَیکل میں گئے اور تعلِیم دینے لگے مگر سردار کاہِن اور اُس کے ساتِھیوں نے آ کر صدر عدالت والوں اور بنی اِسرائیل کے سب بزُرگوں کو جمع کِیا اور قَیدخانہ میں کہلا بھیجا کہ اُنہیں لائیں۔
  • لیکن پیادوں نے پُہنچ کر اُنہیں قَیدخانہ میں نہ پایا اور لَوٹ کر خبر دی۔
  • کہ ہم نے قَیدخانہ کو تو بڑی حِفاظت سے بند کِیا ہُؤا اور پہرے والوں کو دروازوں پر کھڑے پایا مگر جب کھولا تو اندر کوئی نہ مِلا۔
  • جب ہَیکل کے سردار اور سردار کاہِنوں نے یہ باتیں سُنِیں تو اُن کے بارے میں حَیران ہُوئے کہ اِس کا کیا اَنجام ہو گا۔
  • اِتنے میں کِسی نے آ کر اُنہیں خبر دی کہ دیکھو ۔ وہ آدمی جنہیں تُم نے قَید کِیا تھا ہَیکل میں کھڑے لوگوں کو تعلِیم دے رہے ہیں۔
  • تب سردار پیادوں کے ساتھ جا کر اُنہیں لے آیا لیکن زبردستی نہیں کیونکہ لوگوں سے ڈرتے تھے کہ ہم کو سنگسار نہ کریں۔
  • پِھر اُنہیں لا کر عدالت میں کھڑا کر دِیا اور سردار کاہِن نے اُن سے یہ کہا۔
  • کہ ہم نے تو تُمہیں سخت تاکِید کی تھی کہ یہ نام لے کر تعلِیم نہ دینا مگر دیکھو تُم نے تمام یروشلِیم میں اپنی تعلِیم پَھیلا دی اور اُس شخص کا خُون ہماری گَردن پر رکھنا چاہتے ہو۔
  • پطر س اور رسُولوں نے جواب میں کہا کہ ہمیں آدمِیوں کے حُکم کی نِسبت خُدا کا حُکم ماننا زِیادہ فرض ہے۔
  • ہمارے باپ دادا کے خُدا نے یِسُو ع کو جِلایا جِسے تُم نے صلِیب پر لٹکا کر مار ڈالا تھا۔
  • اُسی کو خُدا نے مالِک اور مُنجّی ٹھہرا کر اپنے دہنے ہاتھ سے سر بُلند کِیا تاکہ اِسرا ئیل کو تَوبہ کی تَوفِیق اورگُناہوں کی مُعافی بخشے۔
  • اور ہم اِن باتوں کے گواہ ہیں اور رُوحُ القُدس بھی جِسے خُدا نے اُنہیں بخشا ہے جو اُس کا حُکم مانتے ہیں۔
  • وہ یہ سُن کر جل گئے اور اُنہیں قتل کرنا چاہا۔
  • مگرگملی ایل نام ایک فرِیسی نے جو شرع کا مُعلِّم اور سب لوگوں میں عِزّت دار تھا عدالت میں کھڑے ہو کر حُکم دِیا کہ اِن آدمِیوں کو تھوڑی دیر کے لِئے باہر کر دو۔
  • پِھر اُن سے کہا کہ اَے اِسرائیِلیو!اِن آدمِیوں کے ساتھ جو کُچھ کِیا چاہتے ہو ہوشیاری سے کرنا۔
  • کیونکہ اِن دِنوں سے پہلے تھیُودا س نے اُٹھ کر دعویٰ کِیا تھا کہ مَیں بھی کُچھ ہُوں اور تخمِیناً چار سَو آدمی اُس کے ساتھ ہو گئے تھے مگر وہ مارا گیا اور جِتنے اُس کے ماننے والے تھے سب پراگندہ ہُوئے اور مِٹ گئے۔
  • اِس شخص کے بعد یہُودا ہ گلِیلی اِسم نوِیسی کے دِنوں میں اُٹھا اور اُس نے کُچھ لوگ اپنی طرف کر لِئے ۔ وہ بھی ہلاک ہُؤا اور جِتنے اُس کے ماننے والے تھے سب پراگندہ ہو گئے۔
  • پس اب مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اِن آدمِیوں سے کنا رہ کرو اور اِن سے کُچھ کام نہ رکھّو ۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ خُدا سے بھی لڑنے والے ٹھہرو کیونکہ یہ تدبِیر یا کام اگر آدمِیوں کی طرف سے ہے تو آپ برباد ہو جائے گا۔
  • لیکن اگر خُدا کی طرف سے ہے تو تُم اِن لوگوں کو مغلُوب نہ کر سکو گے۔
  • اُنہوں نے اُس کی بات مانی اور رسُولوں کو پاس بُلا کر اُن کو پِٹوایا اور یہ حُکم دے کر چھوڑ دِیا کہ یِسُو ع کا نام لے کر بات نہ کرنا۔
  • پس وہ عدالت سے اِس بات پر خُوش ہو کر چلے گئے کہ ہم اُس نام کی خاطِر بے عِزّت ہونے کے لائِق تو ٹھہرے۔
  • اور وہ ہَیکل میں اور گھروں میں ہر روز تعلِیم دینے اور اِس بات کی خُوشخبری سُنانے سے کہ یِسُو ع ہی مسِیح ہے باز نہ آئے۔
  • اُن دِنوں میں جب شاگِرد بُہت ہوتے جاتے تھے تو یُونانی مائِل یہُودی عِبرانِیوں کی شِکایت کرنے لگے ۔ اِس لِئے کہ روزانہ خبرگِیری میں اُن کی بیواؤں کے بارے میں غفلت ہوتی تھی۔
  • اور اُن بارہ نے شاگِردوں کی جماعت کو اپنے پاس بُلا کر کہا مُناسِب نہیں کہ ہم خُدا کے کلام کو چھوڑ کر کھانے پِینے کا اِنتِظام کریں۔
  • پس اَے بھائِیو! اپنے میں سے سات نیک نام شخصوں کو چُن لو جو رُوح اور دانائی سے بھرے ہُوئے ہوں کہ ہم اُن کو اِس کام پر مُقرّر کریں۔
  • لیکن ہم تو دُعا میں اور کلام کی خِدمت میں مشغُول رہیں گے۔
  • یہ بات ساری جماعت کو پسند آئی ۔ پس اُنہوں نے ستِفَنُس نام ایک شخص کو جو اِیمان اور رُوحُ القُدس سے بھرا ہُؤا تھا اور فِلِپُّس اور پرُخُرس اور نِیکانور اور تِیمو ن اور پرمنا س کو اور نیکُلاؤ س کو جونومُرِید یہُودی انطاکی تھا چُن لِیا۔
  • اور اِنہیں رسُولوں کے آگے کھڑا کِیا ۔ اُنہوں نے دُعا کر کے اُن پر ہاتھ رکھّے۔
  • اور خُدا کا کلام پَھیلتا رہا اور یروشلِیم میں شاگِردوں کا شُمار بُہت ہی بڑھتا گیا اور کاہِنوں کی بڑی گروہ اِس دِین کے تحت میں ہو گئی۔
  • اور ستِفَنُس فضل اور قُوّت سے بھرا ہُؤا لوگوں میں بڑے بڑے عجِیب کام اور نِشان ظاہِرکِیا کرتا تھا۔
  • کہ اُس عِبادت خانہ سے جو لِبرتیِنوں کا کہلاتا ہے اور کُریِنیوں اور اِسکندریوں اور اُن میں سے جو کِلِکیہ اور آسِیہ کے تھے بعض لوگ اُٹھ کر ستِفَنُس سے بحث کرنے لگے۔
  • مگر وہ اُس دانائی اور رُوح کا جِس سے وہ کلام کرتا تھا مُقابلہ نہ کر سکے۔
  • اِس پر اُنہوں نے بعض آدمِیوں کو سِکھا کر کہلوا دِیا کہ ہم نے اِس کو مُوسیٰ اور خُدا کے برخِلاف کُفر کی باتیں کرتے سُنا۔
  • پِھر وہ عوام اور بزُرگوں اور فقِیہوں کو اُبھار کر اُس پر چڑھ گئے اور پکڑ کر صدر عدالت میں لے گئے۔
  • اور جُھوٹے گواہ کھڑے کِئے جِنہوں نے کہا کہ یہ شخص اِس پاک مقام اور شرِیعت کے برخِلاف بولنے سے باز نہیں آتا۔
  • کیونکہ ہم نے اُسے یہ کہتے سُنا ہے کہ وُہی یِسُو ع ناصری اِس مقام کو برباد کر دے گا اور اُن رَسموں کو بدل ڈالے گا جو مُوسیٰ نے ہمیں سَونپی ہیں۔
  • اور اُن سب نے جو عدالت میں بَیٹھے تھے اُس پر غَور سے نظر کی تو دیکھا کہ اُس کا چِہرہ فرِشتہ کا سا ہے۔ ستِفُنس کا وعظ
  • پِھر سردار کاہِن نے کہاکِیا یہ باتیں اِسی طرح پر ہیں؟۔
  • اُس نے کہااَے بھائِیو اور بزُرگو سُنو! خُدایِ ذُوالجلال ہمارے باپ ابرہا م پر اُس وقت ظاہِر ہُؤا جب وہ حاران میں بسنے سے پیشتر مسوپتامیہ میں تھا۔
  • اور اُس سے کہا کہ اپنے مُلک اور اپنے کُنبے سے نِکل کر اُس مُلک میں چلا جا جِسے مَیں تُجھے دِکھاؤں گا۔
  • اِس پر وہ کَسدِیوں کے مُلک سے نِکل کر حارا ن میں جا بسا اور وہاں سے اُس کے باپ کے مَرنے کے بعد خُدا نے اُس کو اِس مُلک میں لا کر بسا دِیا جِس میں تُم اب بستے ہو۔
  • اور اُس کو کُچھ مِیراث بلکہ قدم رکھنے کی بھی اُس میں جگہ نہ دی مگر وعدہ کِیا کہ مَیں یہ زمِین تیرے اور تیرے بعد تیری نسل کے قبضہ میں کر دُوں گا حالانکہ اُس کے اَولاد نہ تھی۔
  • اور خُدا نے یہ فرمایا کہ تیری نسل غَیر مُلک میں پردیسی ہو گی ۔ وہ اُن کو غُلامی میں رکھّیں گے اور چار سَو برس تک اُن سے بدسلُوکی کریں گے۔
  • پِھر خُدا نے کہا کہ جِس قَوم کی وہ غُلامی میں رہیں گے اُس کو مَیں سزا دُوں گا اور اُس کے بعد وہ نِکل کر اِسی جگہ میری عِبادت کریں گے۔
  • اور اُس نے اُس سے خَتنہ کا عہد باندھا اور اِسی حالت میں ابرہا م سے اِضحا ق پَیدا ہُؤا اور آٹھویں دِن اُس کا خَتنہ کِیا گیا اور اِضحا ق سے یعقُو ب اور یعقُو ب سے بارہ قبِیلوں کے بزُرگ پَیدا ہُوئے۔
  • اور بزُرگوں نے حسد میں آ کر یُو سف کو بیچا کہ مِصر میں پُہنچ جائے مگر خُدا اُس کے ساتھ تھا۔
  • اور اُس کی سب مُصِیبتوں سے اُس نے اُس کو چُھڑایا اور مصِر کے بادشاہ فِرعو ن کے نزدِیک اُس کو مقبُولِیّت اور حِکمت بخشی اور اُس نے اُسے مِصر اور اپنے سارے گھر کا سردار کر دِیا۔
  • پِھر مِصر کے سارے مُلک اور کنعا ن میں کال پڑا اور بڑی مُصِیبت آئی اور ہمارے باپ دادا کو کھانا نہ مِلتا تھا۔
  • لیکن یعقُوب نے یہ سُن کر کہ مِصر میں اناج ہے ہمارے باپ دادا کو پہلی بار بھیجا۔
  • اور دُوسری بار یُوسف اپنے بھائِیوں پر ظاہِر ہو گیا اور یُوسف کی قَومِیّت فِرعو ن کو معلُوم ہو گئی۔
  • پِھر یُوسف نے اپنے باپ یعقُو ب اور سارے کُنبے کو جو پچھتّر جانیں تِھیں بُلا بھیجا۔
  • اور یعقُو ب مِصر میں گیا ۔ وہاں وہ اور ہمارے باپ دادا مَرگئے۔
  • اور وہ شہرِ سِکم میں پُہنچائے گئے اور اُس مقبرہ میں دفن کِئے گئے جِس کو ابرہام نے سِکم میں رُوپیَہ دے کر بنی ہمورسے مول لِیا تھا۔
  • لیکن جب اُس وعدہ کی مِیعاد پُوری ہونے کو تھی جو خُدا نے ابرہا م سے فرمایا تھا تو مِصر میں وہ اُمّت بڑھ گئی اور اُن کا شُمار زِیادہ ہوتا گیا۔
  • اُس وقت تک کہ دُوسرا بادشاہ مِصر پر حُکمران ہُؤا جو یُوسف کو نہ جانتا تھا۔
  • اُس نے ہماری قَوم سے چالاکی کر کے ہمارے باپ دادا کے ساتھ یہاں تک بدسلُوکی کی کہ اُنہیں اپنے بچّے پَھینکنے پڑے تاکہ زِندہ نہ رہیں۔
  • اِس مَوقع پر مُوسیٰ پَیدا ہُؤا جو نِہایت خُوبصُورت تھا ۔ وہ تِین مہِینے تک اپنے باپ کے گھر میں پالا گیا۔
  • مگر جب پَھینک دِیا گیا تو فِرعون کی بیٹی نے اُسے اُٹھا لِیا اور اپنا بیٹا کر کے پالا۔
  • اور مُوسیٰ نے مِصریوں کے تمام علُوم کی تعلِیم پائی اور وہ کلام اور کام میں قُوّت والا تھا۔
  • اور جب وہ قرِیباً چالِیس برس کا ہُؤا تو اُس کے جی میں آیا کہ مَیں اپنے بھائِیوں بنی اِسرائیل کا حال دیکھُوں۔
  • چُنانچہ اُن میں سے ایک کو ظُلم اُٹھاتے دیکھ کر اُس کی حِمایت کی اور مِصری کو مار کر مظلُوم کا بدلہ لِیا۔
  • اُس نے تو خیال کِیا کہ میرے بھائی سمجھ لیں گے کہ خُدا میرے ہاتھوں اُنہیں چُھٹکارا دے گا مگر وہ نہ سمجھے۔
  • پِھر دُوسرے دِن وہ اُن میں سے دو لڑتے ہُوؤں کے پاس آ نِکلا اور یہ کہہ کر اُنہیں صُلح کرنے کی ترغِیب دی کہ اَے جوانو! تُم تو بھائی بھائی ہو ۔ کیوں ایک دُوسرے پر ظُلم کرتے ہو؟۔
  • لیکن جو اپنے پڑوسی پر ظُلم کر رہا تھا اُس نے یہ کہہ کر اُسے ہٹا دِیا کہ تُجھے کِس نے ہم پر حاکِم اور قاضی مُقرّر کِیا؟۔
  • کیا تُو مُجھے بھی قتل کرنا چاہتا ہے جِس طرح کل اُس مِصری کو قتل کِیا تھا؟۔
  • مُوسیٰ یہ بات سُن کر بھاگ گیا اور مِدیا ن کے مُلک میں پردیسی رہا کِیا اور وہاں اُس کے دو بیٹے پَیدا ہُوئے۔
  • اور جب پُورے چالِیس برس ہو گئے تو کوہِ سِینا کے بیابان میں جلتی ہُوئی جھاڑی کے شُعلہ میں اُس کو ایک فرِشتہ دِکھائی دِیا۔
  • جب مُوسیٰ نے اُس پر نظر کی تو اُس نظّارہ سے تعجُّب کِیا اور جب دیکھنے کو نزدِیک گیا تو خُداوند کی آواز آئی۔
  • کہ مَیں تیرے باپ دادا کا خُدا یعنی ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُو ب کا خُدا ہُوں ۔ تب تو مُوسیٰ کانپ گیا اور اُس کو دیکھنے کی جُرأت نہ رہی۔
  • خُداوند نے اُس سے کہا کہ اپنے پاؤں سے جُوتی اُتار لے کیونکہ جِس جگہ تُو کھڑا ہے وہ پاک زمِین ہے۔
  • مَیں نے واقِعی اپنی اُس اُمّت کی مُصِیبت دیکھی جو مِصر میں ہے اور اُن کا آہ و نالہ سُنا پس اُنہیں چُھڑانے اُترا ہُوں ۔ اب آ ۔ مَیں تُجھے مِصر میں بھیجُوں گا۔
  • جِس مُوسیٰ کا اُنہوں نے یہ کہہ کر اِنکار کِیا تھا کہ تُجھے کِس نے حاکِم اور قاضی مُقرّر کِیا؟ اُسی کو خُدا نے حاکِم اور چُھڑانے والا ٹھہرا کر اُس فرِشتہ کے ذرِیعہ سے بھیجا جو اُسے جھاڑی میں نظر آیا تھا۔
  • یِہی شخص اُنہیں نِکال لایا اور مِصر اور بحرِ قُلزم اور بیابان میں چالِیس برس تک عجِیب کام اور نِشان دِکھائے۔
  • یہ وُہی مُوسیٰ ہے جِس نے بنی اِسرائیل سے کہا کہ خُدا تُمہارے بھائِیوں میں سے تُمہارے لِئے مُجھ سا ایک نبی پَیدا کرے گا۔
  • یہ وُہی ہے جو بیابان کی کلِیسیا میں اُس فرِشتہ کے ساتھ جو کوہِ سِینا پر اُس سے ہم کلام ہُؤا اور ہمارے باپ دادا کے ساتھ تھا ۔ اُسی کو زِندہ کلام مِلا کہ ہم تک پُہنچا دے۔
  • مگر ہمارے باپ دادا نے اُس کے فرمانبردار ہونا نہ چاہا بلکہ اُس کو ہٹا دِیا اور اُن کے دِل مِصر کی طرف مائِل ہُوئے۔
  • اور اُنہوں نے ہارُو ن سے کہا کہ ہمارے لِئے اَیسے معبُود بنا جو ہمارے آگے آگے چلیں کیونکہ یہ مُوسیٰ جو ہمیں مُلکِ مِصر سے نِکال لایا ہم نہیں جانتے کہ وہ کیا ہُؤا۔
  • اور اُن دِنوں میں اُنہوں نے ایک بچھڑا بنایا اور اُس بُت کو قُربانی چڑھائی اور اپنے ہاتھوں کے کاموں کی خُوشی منائی۔
  • پس خُدا نے مُنہ موڑ کر اُنہیں چھوڑ دِیا کہ آسمانی فَوج کو پُوجیں ۔ چُنانچہ نبِیوں کی کِتاب میں لِکھا ہے کہ اَے اِسرائیل کے گھرانے ! کیا تُم نے بیابان میں چالِیس برس مُجھ کو ذبِیحے اور قُربانِیاں گُزرانِیں؟۔
  • بلکہ تُم مولک کے خَیمہ اور رفان دیوتا کے تارے کو لِئے پِھرتے تھے ۔ یعنی اُن مُورتوں کو جنہیں تُم نے سِجدہ کرنے کے لِئے بنایا تھا ۔ پس مَیں تُمہیں بابل کے پرے لے جا کر بساؤں گا۔
  • شہادت کا خَیمہ بیابان میں ہمارے باپ دادا کے پاس تھا جَیسا کہ مُوسیٰ سے کلام کرنے والے نے حُکم دِیا تھا کہ جو نمُونہ تُو نے دیکھا ہے اُسی کے مُوافِق اِسے بنا۔
  • اُسی خَیمہ کو ہمارے باپ دادا اگلے بزُرگوں سے حاصِل کر کے یشُوع کے ساتھ لائے ۔ جِس وقت اُن قَوموں کی مِلکِیّت پر قبضہ کِیا جِن کو خُدا نے ہمارے باپ دادا کے سامنے نِکال دِیا اور وہ داؤُد کے زمانہ تک رہا۔
  • اُس پر خُدا کی طرف سے فضل ہُؤا اور اُس نے درخواست کی کہ مَیں یعقُو ب کے خُدا کے واسطے مَسکن تیّار کرُوں۔
  • مگر سُلیما ن نے اُس کے لِئے گھر بنایا۔
  • لیکن باری تعالیٰ ہاتھ کے بنائے ہُوئے گھروں میں نہیں رہتا چُنانچہ نبی کہتا ہے کہ۔
  • خُداوند فرماتا ہے آسمان میرا تخت اور زمِین میرے پاؤں تلے کی چَوکی ہے ۔ تُم میرے لِئے کَیسا گھر بناؤ گے یا میری آرام گاہ کَون سی ہے؟۔
  • کیا یہ سب چِیزیں میرے ہاتھ سے نہیں بنِیں؟۔
  • اَے گردن کشو اور دِل اور کان کے نامختُونو! تُم ہر وقت رُوحُ القُدس کی مُخالِفت کرتے ہو جَیسے تُمہارے باپ دادا کرتے تھے وَیسے ہی تُم بھی کرتے ہو۔
  • نبِیوں میں سے کِس کو تُمہارے باپ دادا نے نہیں ستایا؟ اُنہوں نے تو اُس راست باز کے آنے کی پیش خبری دینے والوں کو قتل کِیا اور اب تُم اُس کے پکڑوانے والے اور قاتِل ہُوئے۔
  • تُم نے فرِشتوں کی معرفت سے شرِیعت تو پائی پر عمل نہ کِیا۔
  • جب اُنہوں نے یہ باتیں سُنِیں تو جی میں جَل گئے اور اُس پر دانت پِیسنے لگے۔
  • مگر اُس نے رُوحُ القُدس سے معمُور ہو کر آسمان کی طرف غَور سے نظر کی اور خُدا کا جلال اور یِسُو ع کو خُدا کی دہنی طرف کھڑا دیکھ کر۔
  • کہا کہ دیکھو! مَیں آسمان کو کُھلا اور اِبنِ آدم کو خُدا کی د ہنی طرف کھڑا دیکھتا ہُوں۔
  • مگر اُنہوں نے بڑے زور سے چِلاّ کر اپنے کان بند کر لِئے اور ایک دِل ہو کر اُس پر جَھپٹے۔
  • اور شہر سے باہر نِکال کر اُس کو سنگسار کرنے لگے اور گواہوں نے اپنے کپڑے ساؤُ ل نام ایک جوان کے پاؤں کے پاس رکھ دِئے۔
  • پس یہ ستِفَنُس کو سنگسار کرتے رہے اور وہ یہ کہہ کر دُعا کرتا رہا کہ اَے خُداوند یِسُو ع! میری رُوح کو قبُول کر۔
  • پِھر اُس نے گُھٹنے ٹیک کر بڑی آواز سے پُکارا کہ اَے خُداوند! یہ گُناہ اِن کے ذِمّہ نہ لگا اور یہ کہہ کر سو گیا۔
  • اور ساؤُ ل اُس کے قتل پر راضی تھا ۔ اُسی دِن اُس کلِیسیا پر جو یروشلِیم میں تھی بڑا ظُلم برپا ہُؤا اور رسُولوں کے سِوا سب لوگ یہُودِیہ اور سامریہ کی اطراف میں پراگندہ ہو گئے۔
  • اور دِین دار لوگ ستِفَنُس کو دفن کرنے کے لِئے لے گئے اور اُس پر بڑا ماتم کِیا۔
  • اور ساؤُ ل کلِیسیا کو اِس طرح تباہ کرتا رہا کہ گھر گھر گُھس کر اور مَردوں اور عَورتوں کو گھسِیٹ کر قَید کراتاتھا۔
  • پس جو پراگندہ ہُوئے تھے وہ کلام کی خُوشخبری دیتے پِھرے۔
  • اور فِلِپُّس شہر سامر یہ میں جا کر لوگوں میں مسِیح کی مُنادی کرنے لگا۔
  • اور جو مُعجِزے فِلِپُّس دِکھاتا تھا لوگوں نے اُنہیں سُن کر اور دیکھ کر بِالاتِّفاق اُس کی باتوں پر جی لگایا۔
  • کیونکہ بُہتیرے لوگوں میں سے ناپاک رُوحیں بڑی آواز سے چِلّا چِلّا کر نِکل گئِیں اور بُہت سے مفلُوج اور لنگڑے اچّھے کِئے گئے۔
  • اور اُس شہر میں بڑی خُوشی ہُوئی۔
  • اِس سے پہلے شمعُو ن نام ایک شخص اُس شہر میں جادُوگری کرتا تھا اور سامر یہ کے لوگوں کو حَیران رکھتا اور یہ کہتا تھا کہ مَیں بھی کوئی بڑا شخص ہُوں۔
  • اور چھوٹے سے بڑے تک سب اُس کی طرف مُتوجِّہ ہوتے اور کہتے تھے کہ یہ شخص خُدا کی وہ قُدرت ہے جِسے بڑی کہتے ہیں۔
  • وہ اِس لِئے اُس کی طرف مُتوجِّہ ہوتے تھے کہ اُس نے بڑی مُدّت سے اپنے جادُو کے سبب سے اُن کو حَیران کر رکھّا تھا۔
  • لیکن جب اُنہوں نے فِلِپُّس کا یقِین کِیا جو خُدا کی بادشاہی اور یِسُو ع مسِیح کے نام کی خُوشخبری دیتا تھا تو سب لوگ خواہ مَرد خواہ عَورت بپتِسمہ لینے لگے۔
  • اور شمعُو ن نے خُود بھی یقِین کِیا اور بپتِسمہ لے کر فِلِپُّس کے ساتھ رہا کِیا اور نِشان اور بڑے بڑے مُعجِزے ہوتے دیکھ کر حَیران ہُؤا۔
  • جب رسُولوں نے جو یروشلِیم میں تھے سُنا کہ سامرِیوں نے خُدا کا کلام قبُول کر لِیا تو پطر س اور یُوحنّا کو اُن کے پاس بھیجا۔
  • اِنہوں نے جا کر اُن کے لِئے دُعا کی کہ رُوحُ القُدس پائیں۔
  • کیونکہ وہ اُس وقت تک اُن میں سے کِسی پر نازِل نہ ہُؤا تھا ۔ اُنہوں نے صِرف خُداوند یِسُوع کے نام پر بپتِسمہ لِیا تھا۔
  • پِھر اِنہوں نے اُن پر ہاتھ رکھّے اور اُنہوں نے رُوحُ القُدس پایا۔
  • جب شمعُو ن نے دیکھا کہ رسُولوں کے ہاتھ رکھنے سے رُوح ُالقُدس دِیا جاتا ہے تو اُن کے پاس رُوپَے لا کر۔
  • کہا کہ مُجھے بھی یہ اِختیار دو کہ جِس پر مَیں ہاتھ رکھُّوں وہ رُوح ُالقُدس پائے۔
  • پطرس نے اُس سے کہا تیرے رُوپَے تیرے ساتھ غارت ہوں ۔ اِس لِئے کہ تُو نے خُدا کی بخشِش کو رُوپَیوں سے حاصِل کرنے کا خیال کِیا۔
  • تیرا اِس امر میں نہ حِصّہ ہے نہ بخرہ کیونکہ تیرا دِل خُدا کے نزدِیک خالِص نہیں۔
  • پس اپنی اِس بَدی سے تَوبہ کر اور خُداوند سے دُعا کر کہ شاید تیرے دِل کے اِس خیال کی مُعافی ہو۔
  • کیونکہ مَیں دیکھتا ہُوں کہ تُو پِت کی سی کڑواہٹ اور ناراستی کے بند میں گرِفتار ہے۔
  • شمعُو ن نے جواب میں کہا تُم میرے لِئے خُداوند سے دُعا کرو کہ جو باتیں تُم نے کہِیں اُن میں سے کوئی مُجھے پیش نہ آئے۔
  • پِھروہ گواہی دے کر اور خُداوند کا کلام سُنا کر یروشلِیم کو واپس ہُوئے اورسامرِیوں کے بُہت سے گاؤں میں خُوشخبری دیتے گئے۔
  • پِھر خُداوند کے فرِشتہ نے فِلِپُّس سے کہا کہ اُٹھ کر دکھّن کی طرف اُس راہ تک جا جو یروشلِیم سے غَزّہ کو جاتی ہے اور جنگل میں ہے۔
  • وہ اُٹھ کر روانہ ہُؤا تو دیکھو ایک حبشی خوجہ آ رہا تھا ۔ وہ حبشیوں کی ملِکہ کندا کے کا ایک وزِیر اور اُس کے سارے خزانہ کا مُختار تھا اور یروشلِیم میں عِبادت کے لِئے آیا تھا۔
  • وہ اپنے رتھ پر بَیٹھا ہُؤا اور یسعیاہ نبی کے صحِیفہ کو پڑھتا ہُؤا واپس جا رہا تھا۔
  • رُوح نے فِلِپُّس سے کہا کہ نزدِیک جا کر اُس رتھ کے ساتھ ہو لے۔
  • پس فِلِپُّس نے اُس طرف دَوڑ کر اُسے یسعیا ہ نبی کا صحِیفہ پڑھتے سُنا اور کہا کہ جو تُو پڑھتا ہے اُسے سمجھتا بھی ہے؟۔
  • اُس نے کہا کہ یہ مُجھ سے کیوں کر ہو سکتا ہے جب تک کوئی مُجھے ہدایت نہ کرے؟ اور اُس نے فِلِپُّس سے درخواست کی کہ میرے پاس آ بَیٹھ۔
  • کِتابِ مُقدّس کی جو عِبارت وہ پڑھ رہا تھا یہ تھی کہ لوگ اُسے بھیڑ کی طرح ذبح کرنے کو لے گئے اور جِس طرح برّہ اپنے بال کترنے والے کے سامنے بے زُبان ہوتا ہے اُس طرح وہ اپنا مُنہ نہیں کھولتا۔
  • اُس کی پست حالی میں اُس کا اِنصاف نہ ہُؤا اور کَون اُس کی نسل کا حال بیان کرے گا؟ کیونکہ زمِین پر سے اُس کی زِندگی مِٹائی جاتی ہے۔
  • خوجہ نے فِلِپُّس سے کہا مَیں تیری مِنّت کر کے پُوچھتا ہُوں کہ نبی یہ کِس کے حق میں کہتا ہے؟ اپنے یا کِسی دُوسرے کے؟۔
  • فِلِپُّس نے اپنی زُبان کھول کر اُسی نوِشتہ سے شرُوع کِیا اور اُسے یِسُوع کی خُوشخبری دی۔
  • اور راہ میں چلتے چلتے کِسی پانی کی جگہ پر پُہنچے ۔ خوجہ نے کہا دیکھ پانی مَوجُود ہے ۔ اب مُجھے بپتِسمہ لینے سے کَون سی چِیز روکتی ہے؟۔
  • پس فِلِپُّس نے کہا کہ اگر تُو دِل و جان سے اِیمان لائے تو بپتِسمہ لے سکتا ہے ۔ اُس نے جواب میں کہا مَیں اِیمان لاتا ہُوں کہ یِسُو ع مسِیح خُدا کا بیٹا ہے۔
  • پس اُس نے رتھ کو کھڑا کرنے کا حُکم دِیا اور فِلِپُّس اور خوجہ دونوں پانی میں اُتر پڑے اور اُس نے اُس کو بپتِسمہ دِیا۔
  • جب وہ پانی میں سے نِکل کر اُوپر آئے تو خُداوند کا رُوح فِلِپُّس کو اُٹھا لے گیا اور خوجہ نے اُسے پِھر نہ دیکھا کیونکہ وہ خُوشی کرتا ہُؤا اپنی راہ چلا گیا۔
  • اور فِلِپُّس اشدُود میں آ نِکلا اور قَیصر یہ میں پُہنچنے تک سب شہروں میں خُوشخبری سُناتا گیا۔
  • اور ساؤُل جو ابھی تک خُداوند کے شاگِردوں کے دھمکانے اور قتل کرنے کی دُھن میں تھا سردار کاہِن کے پاس گیا۔
  • اور اُس سے دمِشق کے عِبادت خانوں کے لِئے اِس مضمُون کے خَط مانگے کہ جِن کو وہ اِس طرِیق پر پائے خواہ مَرد خَواہ عَورت اُن کو باندھ کر یروشلِیم میں لائے۔
  • جب وہ سفر کرتے کرتے دمِشق کے نزدِیک پُہنچا تو اَیسا ہُؤا کہ یکایک آسمان سے ایک نُور اُس کے گِرداگِرد آ چمکا۔
  • اور وہ زمِین پر گِر پڑا اور یہ آواز سُنی کہ اَے ساؤُل اَے ساؤُ ل! تُو مُجھے کیوں ستاتا ہے؟۔
  • اُس نے پُوچھا اَے خُداوند! تُو کَون ہے؟ اُس نے کہا مَیں یِسُو ع ہُوں جِسے تُو ستاتا ہے۔
  • مگر اُٹھ شہر میں جا اور جو تُجھے کرنا چاہئے وہ تُجھ سے کہا جائے گا۔
  • جو آدمی اُس کے ہمراہ تھے وہ خاموش کھڑے رہ گئے کیونکہ آواز تو سُنتے تھے مگر کِسی کو دیکھتے نہ تھے۔
  • اور ساؤُل زمِین پر سے اُٹھا لیکن جب آنکھیں کھولِیں تو اُس کو کُچھ نہ دِکھائی دِیا اور لوگ اُس کا ہاتھ پکڑ کر دمِشق میں لے گئے۔
  • اور وہ تِین دِن تک نہ دیکھ سکا اور نہ اُس نے کھایا نہ پِیا۔
  • دمِشق میں حننیا ہ نام ایک شاگِرد تھا ۔ اُس سے خُداوند نے رویا میں کہا کہ اَے حننیا ہ! اُس نے کہا اَے خُداوند مَیں حاضِر ہُوں!۔
  • خُداوند نے اُس سے کہا اُٹھ ۔ اُس کُوچہ میں جا جو سِیدھا کہلاتا ہے اور یہُودا ہ کے گھر میں ساؤُ ل نام ترسی کو پُوچھ لے کیونکہ دیکھ وہ دُعا کر رہا ہے۔
  • اور اُس نے حننیا ہ نام ایک آدمی کو اندر آتے اور اپنے اُوپر ہاتھ رکھتے دیکھا ہے تاکہ پِھر بِینا ہو۔
  • حننیا ہ نے جواب دِیا کہ اَے خُداوند مَیں نے بُہت لوگوں سے اِس شخص کا ذِکر سُنا ہے کہ اِس نے یروشلِیم میں تیرے مُقدّسوں کے ساتھ کَیسی کَیسی بُرائیاں کی ہیں۔
  • اور یہاں اِس کو سردار کاہِنوں کی طرف سے اِختیار مِلا ہے کہ جو لوگ تیرا نام لیتے ہیں اُن سب کو باندھ لے۔
  • مگر خُداوند نے اُس سے کہا کہ تُو جا کیونکہ یہ قَوموں بادشاہوں اور بنی اِسرائیل پر میرا نام ظاہِر کرنے کا میرا چُنا ہُؤا وسِیلہ ہے۔
  • اور مَیں اُسے جتا دُوں گا کہ اُسے میرے نام کی خاطِرکِس قدر دُکھ اُٹھانا پڑے گا۔
  • پس حننیا ہ جا کر اُس گھر میں داخِل ہُؤا اور اپنے ہاتھ اُس پر رکھ کر کہا اَے بھائی ساؤُ ل! خُداوند یعنی یِسُو ع جو تُجھ پر اُس راہ میں جِس سے تُو آیا ظاہِر ہُؤا تھا اُسی نے مُجھے بھیجا ہے کہ تُو بِینائی پائے اور رُوح ُالقُدس سے بھر جائے۔
  • اور فوراً اُس کی آنکھوں سے چِھلکے سے گِرے اور وہ بِینا ہو گیا اور اُٹھ کر بپتِسمہ لِیا۔
  • پِھر کُچھ کھا کر طاقت پائی ۔ اور وہ کئی دِن اُن شاگِردوں کے ساتھ رہا جو دمِشق میں تھے۔
  • اور فوراً عِبادت خانوں میں یِسُو ع کی مُنادی کرنے لگا کہ وہ خُدا کا بیٹا ہے۔
  • اور سب سُننے والے حَیران ہو کر کہنے لگے کیا یہ وہ شخص نہیں ہے جو یروشلِیم میں اِس نام کے لینے والوں کو تباہ کرتا تھا اور یہاں بھی اِسی لِئے آیا تھا کہ اُن کو باندھ کر سردار کاہِنوں کے پاس لے جائے؟۔
  • لیکن ساؤُ ل کو اَور بھی قُوّت حاصِل ہوتی گئی اور وہ اِس بات کو ثابِت کر کے کہ مسِیح یِہی ہے دمِشق کے رہنے والے یہُودِیوں کو حَیرت دِلاتا رہا۔
  • اور جب بُہت دِن گُذر گئے تو یہُودِیوں نے اُسے مار ڈالنے کا مشوَرہ کِیا۔
  • مگر اُن کی سازِش ساؤُ ل کو معلُوم ہو گئی ۔ وہ تو اُسے مار ڈالنے کے لِئے رات دِن دروازوں پر لگے رہے۔
  • لیکن رات کو اُس کے شاگِردوں نے اُسے لے کر ٹوکرے میں بِٹھایا اور دِیوار پر سے لٹکا کر اُتار دِیا۔
  • اُس نے یروشلِیم میں پُہنچ کر شاگِردوں میں مِل جانے کی کوشِش کی اور سب اُس سے ڈرتے تھے کیونکہ اُن کو یقِین نہ آتا تھا کہ یہ شاگِرد ہے۔
  • مگر برنبا س نے اُسے اپنے ساتھ رسُولوں کے پاس لے جا کر اُن سے بیان کِیا کہ اِس نے اِس اِس طرح راہ میں خُداوند کو دیکھا اور اُس نے اِس سے باتیں کِیں اور اُس نے دمِشق میں کَیسی دِلیری کے ساتھ یِسُوع کے نام سے مُنادی کی۔
  • پس وہ یروشلِیم میں اُن کے ساتھ آتا جاتا رہا۔
  • اور دِلیری کے ساتھ خُداوند کے نام کی مُنادی کرتا تھا اور یُونانی مائِل یہُودِیوں کے ساتھ گُفتگُو اور بحث بھی کرتا تھا مگر وہ اُسے مار ڈالنے کے درپَے تھے۔
  • اور بھائِیوں کو جب یہ معلُوم ہُؤا تو اُسے قَیصر یہ میں لے گئے اور تَرسُس کو روانہ کر دِیا۔
  • پس تمام یہُودیہ اور گلِیل اور سامریہ میں کلِیسیا کو چَین ہو گیا اور اُس کی ترقّی ہوتی گئی اور وہ خُداوند کے خَوف اور رُوحُ القُدس کی تسلّی پر چلتی اور بڑھتی جاتی تھی۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ پطر س ہر جگہ پِھرتا ہُؤا اُن مُقدّسوں کے پاس بھی پُہنچا جو لُدّہ میں رہتے تھے۔
  • وہاں اَینیاس نام ایک مفلُوج کو پایا جو آٹھ برس سے چارپائی پر پڑا تھا۔
  • پطر س نے اُس سے کہا اَے اَینیا س یِسُو ع مسِیح تُجھے شِفا دیتا ہے ۔ اُٹھ آپ اپنا بِستر بِچھا ۔ وہ فوراً اُٹھ کھڑا ہُؤا۔
  • تب لُدّہ اور شارُون کے سب رہنے والے اُسے دیکھ کر خُداوند کی طرف رجُوع لائے۔
  • اور یافا میں ایک شاگِرد تھی تبِیتا نام جِس کا تَرجُمہ ہرنی ہے وہ بُہت ہی نیک کام اور خَیرات کِیا کرتی تھی۔
  • اُنہی دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ وہ بِیمار ہو کر مَر گئی اور اُسے نہلا کر بالاخانہ میں رکھ دِیا۔
  • اور چُونکہ لُدّہ یافا کے نزدِیک تھا شاگِردوں نے یہ سُن کر کہ پطر س وہاں ہے دو آدمی بھیجے اور اُس سے درخواست کی کہ ہمارے پاس آنے میں دیر نہ کر۔
  • پطر س اُٹھ کر اُن کے ساتھ ہو لِیا ۔ جب پُہنچا تو اُسے بالاخانہ میں لے گئے اور سب بیوائیں روتی ہُوئی اُس کے پاس آ کھڑی ہُوئِیں اور جو کُرتے اور کپڑے ہرنی نے اُن کے ساتھ میں رہ کر بنائے تھے دِکھانے لگِیں۔
  • پطرس نے سب کو باہر کر دِیا اور گُھٹنے ٹیک کر دُعا کی ۔ پِھر لاش کی طرف مُتوجّہ ہو کر کہا اَے تبِیتا اُٹھ! پس اُس نے آنکھیں کھول دِیں اور پطرس کو دیکھ کر اُٹھ بَیٹھی۔
  • اُس نے ہاتھ پکڑ کر اُسے اُٹھایا اور مُقدّسوں اور بیواؤں کو بُلا کر اُسے زِندہ اُن کے سپُرد کِیا۔
  • یہ بات سارے یافا میں مشہُور ہو گئی اور بُہتیرے خُداوند پر اِیمان لے آئے۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ وہ بُہت دِن یا فا میں شمعُو ن نام دبّاغ کے ہاں رہا۔
  • قَیصر یہ میں کُرنِیلیس نام ایک شخص تھا ۔ وہ اُس پلٹن کا صُوبہ دار تھا جو اطالِیانی کہلاتی ہے۔
  • وہ دِین دار تھا اور اپنے سارے گھرانے سمیت خُدا سے ڈرتا تھا اور یہُودِیوں کو بُہت خَیرات دیتا اور ہر وقت خُدا سے دُعا کرتا تھا۔
  • اُس نے تِیسرے پہر کے قرِیب رویا میں صاف صاف دیکھا کہ خُدا کا فرِشتہ میرے پاس آ کر کہتا ہے کُرنِیلِیُس۔
  • اُس نے اُس کو غَور سے دیکھا اور ڈر کر کہا خُداوند کیا ہے؟ اُس نے اُس سے کہا تیری دُعائیں اور تیری خَیرات یادگاری کے لِئے خُدا کے حُضُورپُہنچِیں۔
  • اب یافا میں آدمی بھیج کر شمعُون کو جو پطر س کہلاتا ہے بُلوا لے۔
  • وہ شمعُو ن دبّاغ کے ہاں مِہمان ہے جِس کا گھر سمُندر کے کنارے ہے۔
  • اور جب وہ فرِشتہ چلا گیا جِس نے اُس سے باتیں کی تِھیں تو اُس نے دو نَوکروں کو اور اُن میں سے جو اُس کے پاس حاضِر رہا کرتے تھے ایک دِین دار سِپاہی کو بُلایا۔
  • اور سب باتیں اُن سے بیان کر کے اُنہیں یافا میں بھیجا۔
  • دُوسرے دِن جب وہ راہ میں تھے اور شہر کے نزدِیک پُہنچے تو پطر س دوپہر کے قرِیب کوٹھے پر دُعا کرنے کو چڑھا۔
  • اور اُسے بُھوک لگی اور کُچھ کھانا چاہتا تھا لیکن جب لوگ تیّار کر رہے تھے تو اُس پر بے خُودی چھا گئی۔
  • اور اُس نے دیکھا کہ آسمان کُھل گیا اور ایک چِیز بڑی چادر کی مانِند چاروں کونوں سے لٹکتی ہُوئی زمِین کی طرف اُتر رہی ہے۔
  • جِس میں زمِین کے سب قِسم کے چَوپائے اور کِیڑے مکَوڑے اورہواکے پرِندے ہیں۔
  • اور اُسے ایک آواز آئی کہ اَے پطر س اُٹھ! ذبح کر اور کھا۔
  • مگر پطر س نے کہا اَے خُداوند! ہرگِز نہیں کیونکہ مَیں نے کبھی کوئی حرام یا ناپاک چِیز نہیں کھائی۔
  • پِھر دُوسری بار اُسے آواز آئی کہ جِن کو خُدا نے پاک ٹھہرایا ہے تُو اُنہیں حرام نہ کہہ۔
  • تِین بار اَیسا ہی ہُؤا اور فی الفَور وہ چِیز آسمان پر اُٹھا لی گئی۔
  • جب پطر س اپنے دِل میں حَیران ہو رہا تھا کہ یہ رویا جو مَیں نے دیکھی کیا ہے تو دیکھو وہ آدمی جِنہیں کُرنِیلِیُس نے بھیجا تھا شمعُو ن کا گھر دریافت کر کے دروازہ پر آ کھڑے ہُوئے۔
  • اور پُکار کر پُوچھنے لگے کہ شمعُو ن جو پطر س کہلاتا ہے یہِیں مِہمان ہے؟۔
  • جب پطر س اُس رویا کو سوچ رہا تھا تو رُوح نے اُس سے کہا کہ دیکھ تِین آدمی تُجھے پُوچھ رہے ہیں۔
  • پس اُٹھ کر نِیچے جا اور بے کھٹکے اُن کے ساتھ ہو لے کیونکہ مَیں نے ہی اُن کو بھیجا ہے۔
  • پطر س نے اُتر کر اُن آدمِیوں سے کہا دیکھو جِس کو تُم پُوچھتے ہو وہ مَیں ہی ہُوں ۔ تُم کِس سبب سے آئے ہو؟۔
  • اُنہوں نے کہا کُرنِیلِیُس صُوبہ دار جو راست باز اور خُدا ترس آدمی اور یہُودِیوں کی ساری قَوم میں نیک نام ہے اُس نے پاک فرِشتہ سے ہدایت پائی کہ تُجھے اپنے گھر بُلا کر تُجھ سے کلام سُنے۔
  • پس اُس نے اُنہیں اندر بُلا کر اُن کی مِہمانی کی ۔ اور دُوسرے دِن وہ اُٹھ کر اُن کے ساتھ روانہ ہُؤا اور یافا میں سے بعض بھائی اُس کے ساتھ ہو لِئے۔
  • وہ دُوسرے روز قَیصر یہ میں داخِل ہُوئے اور کُرنِیلِیُس اپنے رِشتہ داروں اور دِلی دوستوں کو جمع کر کے اُن کی راہ دیکھ رہا تھا۔
  • جب پطر س اندر آنے لگا تو اَیسا ہُؤا کہ کُرنِیلِیُس نے اُس کا اِستِقبال کِیا اور اُس کے قَدموں میں گِر کر سِجدہ کِیا۔
  • لیکن پطرس نے اُسے اُٹھا کر کہا کہ کھڑا ہو ۔ مَیں بھی تو اِنسان ہُوں۔
  • اور اُس سے باتیں کرتا ہُؤا اندر گیا اور بُہت سے لوگوں کو اِکٹّھا پا کر۔
  • اُن سے کہا تُم تو جانتے ہو کہ یہُودی کو غَیر قَوم والے سے صُحبت رکھنا یا اُس کے ہاں جانا ناجائِز ہے مگر خُدا نے مُجھ پر ظاہِر کِیا کہ مَیں کِسی آدمی کو نجِس یا ناپاک نہ کہُوں۔
  • اِسی لِئے جب مَیں بُلایا گیا تو بے عُذر چلا آیا ۔ پس اب مَیں پُوچھتا ہُوں کہ مُجھے کس بات کے لِئے بُلایا ہے؟۔
  • کُرنِیلِیُس نے کہا اِس وقت پُورے چار روز ہُوئے کہ مَیں اپنے گھر میں تِیسرے پہر کی دُعا کر رہا تھا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک شخص چمک دار پَوشاک پہنے ہُوئے میرے سامنے کھڑا ہُؤا۔
  • اور کہا کہ اَے کُرنِیلیُِس تیری دُعا سُن لی گئی اور تیری خَیرات کی خُدا کے حضُور یاد ہُوئی۔
  • پس کِسی کو یافا میں بھیج کر شمعُو ن کو جو پطر س کہلاتا ہے اپنے پاس بُلا ۔ وہ سمُندر کے کِنارے شمعُو ن دبّاغ کے گھر میں مِہمان ہے۔
  • پس اُسی دَم مَیں نے تیرے پاس آدمی بھیجے اور تُو نے خُوب کِیا جو آ گیا ۔ اب ہم سب خُدا کے حضُور حاضِر ہیں تاکہ جو کُچھ خُداوند نے تُجھ سے فرمایا ہے اُسے سُنیں۔
  • پطر س نے زُبان کھول کر کہا۔ اب مُجھے پُورا یقِین ہو گیا کہ خُدا کِسی کا طرف دار نہیں۔
  • بلکہ ہر قَوم میں جو اُس سے ڈرتا اور راست بازی کرتا ہے وہ اُس کو پسند آتا ہے۔
  • جو کلام اُس نے بنی اِسرائیل کے پاس بھیجا جب کہ یِسُو ع مسِیح کی معرفت (جو سب کا خُداوند ہے) صُلح کی خُوشخبری دی۔
  • اُس بات کو تُم جانتے ہو جو یُوحنّا کے بپتِسمہ کی مُنادی کے بعد گلِیل سے شرُوع ہو کر تمام یہُودیہ میں مشہُور ہو گئی۔
  • کہ خُدا نے یِسُو ع ناصری کو رُوحُ القُدس اور قُدرت سے کِس طرح مَسح کِیا ۔ وہ بھلائی کرتا اور اُن سب کو جو اِبلِیس کے ہاتھ سے ظُلم اُٹھاتے تھے شِفا دیتا پِھرا کیونکہ خُدا اُس کے ساتھ تھا۔
  • اور ہم اُن سب کاموں کے گواہ ہیں جو اُس نے یہُودِیوں کے مُلک اور یروشلِیم میں کِئے اور اُنہوں نے اُس کو صلِیب پر لٹکا کر مار ڈالا۔
  • اُس کو خُدا نے تِیسرے دِن جِلایا اور ظاہِر بھی کر دِیا۔
  • نہ کہ ساری اُمّت پر بلکہ اُن گواہوں پر جو آگے سے خُدا کے چُنے ہُوئے تھے یعنی ہم پر جِنہوں نے اُس کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد اُس کے ساتھ کھایا پِیا۔
  • اور اُس نے ہمیں حُکم دِیا کہ اُمّت میں مُنادی کرو اور گواہی دو کہ یہ وُہی ہے جو خُدا کی طرف سے زِندوں اور مُردوں کا مُنصِف مُقرّرکِیا گیا۔
  • اِس شخص کی سب نبی گواہی دیتے ہیں کہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے گا اُس کے نام سے گُناہوں کی مُعافی حاصِل کرے گا۔
  • پطر س یہ باتیں کہہ ہی رہا تھا کہ رُوحُ القُدس اُن سب پر نازِل ہُؤ ا جو کلام سُن رہے تھے۔
  • اور پطر س کے ساتھ جِتنے مختُون اِیمان دار آئے تھے وہ سب حَیران ہُوئے کہ غَیر قَوموں پر بھی رُوحُ القُدس کی بخشِش جاری ہُوئی۔
  • کیونکہ اُنہیں طرح طرح کی زُبانیں بولتے اور خُدا کی تمجِید کرتے سُنا ۔ پطر س نے جواب دِیا۔
  • کیا کوئی پانی سے روک سکتا ہے کہ یہ بپتِسمہ نہ پائیں جِنہوں نے ہماری طرح رُوحُ القُدس پایا؟۔
  • اور اُس نے حُکم دِیا کہ اُنہیں یِسُو ع مسِیح کے نام سے بپتِسمہ دِیا جائے ۔ اِس پر اُنہوں نے اُس سے درخواست کی کہ چند روز ہمارے پاس رہ۔
  • اور رسُولوں اور بھائِیوں نے جو یہُودیہ میں تھے سُنا کہ غَیر قَوموں نے بھی خُدا کا کلام قبُول کِیا۔
  • جب پطر س یروشلِیم میں آیا تو مختُون اُس سے یہ بحث کرنے لگے۔
  • کہ تُو نامختُونوں کے پاس گیا اور اُن کے ساتھ کھانا کھایا۔
  • پطرس نے شرُوع سے وہ اَمر ترتِیب وار اُن سے بیان کِیا کہ۔
  • مَیں یافا شہر میں دُعا کر رہا تھا اور بے خُودی کی حالت میں ایک رویا دیکھی کہ کوئی چِیز بڑی چادر کی طرح چاروں کونوں سے لٹکتی ہُوئی آسمان سے اُتر کر مُجھ تک آئی۔
  • اُس پر جب مَیں نے غَور سے نظر کی تو زمِین کے چَوپائے اور جنگلی جانور اور کِیڑے مکَوڑے اور ہوا کے پرِندے دیکھے۔
  • اور یہ آواز بھی سُنی کہ اَے پطر س اُٹھ! ذبح کر اور کھا۔
  • لیکن مَیں نے کہا اَے خُداوند ہرگِز نہیں کیونکہ کبھی کوئی حرام یا ناپاک چِیز میرے مُنہ میں نہیں گئی۔
  • اِس کے جواب میں دُوسری بار آسمان سے آواز آئی کہ جِن کو خُدا نے پاک ٹھہرایا ہے تُو اُنہیں حرام نہ کہہ۔
  • تِین بار اَیسا ہی ہُؤا ۔ پِھر وہ سب چِیزیں آسمان کی طرف کھینچ لی گئِیں۔
  • اور دیکھو! اُسی دَم تِین آدمی جو قَیصر یہ سے میرے پاس بھیجے گئے تھے اُس گھر کے پاس آ کھڑے ہُوئے جِس میں ہم تھے۔
  • رُوح نے مُجھ سے کہا کہ تُو بِلااِمتِیاز اُن کے ساتھ چلا جا اور یہ چھ بھائی بھی میرے ساتھ ہو لِئے اور ہم اُس شخص کے گھر میں داخِل ہُوئے۔
  • اُس نے ہم سے بیان کِیا کہ مَیں نے فرِشتہ کو اپنے گھر میں کھڑے ہُوئے دیکھا ۔ جِس نے مُجھ سے کہا کہ یافا میں آدمی بھیج کر شمعُو ن کو بُلوا لے جو پطر س کہلاتا ہے۔
  • وہ تُجھ سے اَیسی باتیں کہے گا جِن سے تُو اور تیرا سارا گھرانہ نجات پائے گا۔
  • جب مَیں کلام کرنے لگا تو رُوحُ القُدس اُن پر اِس طرح نازِل ہُؤا جِس طرح شرُوع میں ہم پر نازِل ہُؤا تھا۔
  • اور مُجھے خُداوند کی وہ بات یاد آئی جو اُس نے کہی تھی کہ یُوحنّا نے تو پانی سے بپتِسمہ دِیا مگر تُم رُوحُ القُدس سے بپتِسمہ پاؤ گے۔
  • پس جب خُدا نے اُن کو بھی وُہی نِعمت دی جو ہم کو خُداوند یِسُو ع مسِیح پر اِیمان لا کر مِلی تھی تو مَیں کَون تھا کہ خُدا کو روک سکتا؟۔
  • وہ یہ سُن کر چُپ رہے اور خُدا کی تمجِید کر کے کہنے لگے کہ پِھر تو بے شک خُدا نے غَیر قَوموں کو بھی زِندگی کے لِئے تَوبہ کی تَوفِیق دی ہے۔
  • پس جو لوگ اُس مُصِیبت سے پراگندہ ہو گئے تھے جو ستِفَنُس کے باعِث پڑی تھی وہ پِھرتے پِھرتے فینِیکے اور کُپرُ س اور انطا کِیہ میں پُہنچے مگر یہُودِیوں کے سِوا اَور کِسی کو کلام نہ سُناتے تھے۔
  • لیکن اُن میں سے چند کُپرُسی اور کُرینی تھے جو انطا کِیہ میں آ کر یُونانیِوں کو بھی خُداوند یِسُو ع کی خُوشخبری کی باتیں سُنانے لگے۔
  • اور خُداوند کا ہاتھ اُن پر تھا اور بُہت سے لوگ اِیمان لا کر خُداوند کی طرف رجُوع ہُوئے۔
  • اُن لوگوں کی خبر یروشلِیم کی کلِیسیا کے کانوں تک پُہنچی اور اُنہوں نے برنبا س کو انطاکِیہ تک بھیجا۔
  • وہ پُہنچ کر اور خُدا کا فضل دیکھ کر خُوش ہُؤا اور اُن سب کو نصِیحت کی کہ دِلی اِرادہ سے خُداوند سے لِپٹے رہو۔
  • کیونکہ وہ نیک مَرد اور رُوحُ القُدس اور اِیمان سے معمُور تھا اور بُہت سے لوگ خُداوند کی کلِیسیا میں آ مِلے۔
  • پِھر وہ ساؤُل کی تلاش میں تَرسُس کو چلا گیا۔
  • اور جب وہ مِلا تو اُسے انطا کِیہ میں لایا اور اَیسا ہُؤا کہ وہ سال بھر تک کلِیسیا کی جماعِت میں شامِل ہوتے اور بُہت سے لوگوں کو تعلِیم دیتے رہے اور شاگِرد پہلے انطاکِیہ ہی میں مسِیحی کہلائے۔
  • اُنہی دِنوں میں چند نبی یروشلِیم سے انطاکِیہ میں آئے۔
  • اُن میں سے ایک نے جِس کا نام اَگَبُس تھا کھڑے ہو کر رُوح کی ہِدایت سے ظاہِر کِیا کہ تمام دُنیا میں بڑا کال پڑے گا اور یہ کلَودِ یُس کے عہد میں واقِع ہُؤا۔
  • پس شاگِردوں نے تجوِیز کی کہ اپنے اپنے مقدُور کے مُوافِق یہُودیہ میں رہنے والے بھائِیوں کی خِدمت کے لِئے کُچھ بھیجیں۔
  • چُنانچہ اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا اور برنبا س اور ساؤُل کے ہاتھ بزُرگوں کے پاس بھیجا۔
  • قرِیباً اُسی وقت ہیرودِ یس بادشاہ نے ستانے کے لِئے کلِیسیا میں سے بعض پر ہاتھ ڈالا۔
  • اور یُوحنّا کے بھائی یعقُو ب کو تلوار سے قتل کِیا۔
  • جب دیکھا کہ یہ بات یہُودِیوں کو پسند آئی تو پطر س کو بھی گرِفتار کر لِیا اور یہ عِیدِ فطِیر کے دِن تھے۔
  • اور اُس کو پکڑ کر قَید کِیا اور نِگہبانی کے لِئے چار چار سِپاہِیوں کے چار پہروں میں رکھّا اِس اِرادہ سے کہ فَسح کے بعد اُس کو لوگوں کے سامنے پیش کرے۔
  • پس قَیدخانہ میں تو پطر س کی نِگہبانی ہو رہی تھی مگر کلِیسیا اُس کے لِئے بدل و جان خُدا سے دُعا کر رہی تھی۔
  • اور جب ہیرود یس اُسے پیش کرنے کو تھا تو اُسی رات پطر س دو زنجِیروں سے بندھا ہُؤا دو سِپاہِیوں کے درمِیان سوتا تھا اور پہرے والے دروازہ پر قَیدخانہ کی نِگہبانی کر رہے تھے۔
  • کہ دیکھو خُداوند کا ایک فرِشتہ آ کھڑا ہُؤا اور اُس کوٹھری میں نُور چمک گیا اور اُس نے پطرس کی پسلی پر ہاتھ مار کر اُسے جگایا اور کہا کہ جلد اُٹھ! اور زنجِیریں اُس کے ہاتھوں میں سے کُھل پڑِیں۔
  • پِھر فرِشتہ نے اُس سے کہا کمر باندھ اور اپنی جُوتی پہن لے ۔ اُس نے اَیسا ہی کِیا ۔ پِھر اُس نے اُس سے کہا اپنا چوغہ پہن کر میرے پِیچھے ہو لے۔
  • وہ نِکل کر اُس کے پِیچھے ہو لِیا اور یہ نہ جانا کہ جو کُچھ فرِشتہ کی طرف سے ہو رہا ہے وہ واقِعی ہے بلکہ یہ سمجھا کہ رویا دیکھ رہا ہُوں۔
  • پس وہ پہلے اور دُوسرے حَلقہ میں سے نِکل کر اُس لوہے کے پھاٹک پر پُہنچے جو شہر کی طرف ہے ۔ وہ آپ ہی اُن کے لِئے کُھل گیا ۔ پس وہ نِکل کر کُوچہ کے اُس سِرے تک گئے اور فوراً فرِشتہ اُس کے پاس سے چلا گیا۔
  • اور پطرس نے ہوش میں آ کر کہا کہ اب مَیں نے سچ جان لِیا کہ خُداوند نے اپنا فرِشتہ بھیج کر مُجھے ہیرود یس کے ہاتھ سے چُھڑا لِیا اور یہُودی قَوم کی ساری اُمّید توڑ دی۔
  • اور اِس پر غَور کر کے اُس یُوحنّا کی ماں مریم کے گھر آیا جو مرقس کہلاتا ہے ۔ وہاں بُہت سے آدمی جمع ہو کر دُعا کر رہے تھے۔
  • جب اُس نے پھاٹک کی کھڑکی کھٹکھٹائی تو رُدی نام ایک لَونڈی آواز سُننے آئی۔
  • اور پطر س کی آواز پہچان کر خُوشی کے مارے پھاٹک نہ کھولا بلکہ دَوڑ کر اندر خبر کی کہ پطرس پھاٹک پر کھڑا ہے۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا تُو دِیوانی ہے لیکن وہ یقِین سے کہتی رہی کہ یُونہی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اُس کا فرِشتہ ہو گا۔
  • مگر پطرس کھٹکھٹاتا رہا ۔ پس اُنہوں نے کِھڑکی کھولی اور اُس کو دیکھ کر حَیران ہو گئے۔
  • اُس نے اُنہیں ہاتھ سے اِشارہ کِیا کہ چُپ رہیں اور اُن سے بیان کِیا کہ خُداوند نے مُجھے اِس اِس طرح قَیدخانہ سے نِکالا ۔ پِھر کہا کہ یعقُو ب اور بھائِیوں کو اِس بات کی خبر کر دینا اور روانہ ہو کر دُوسری جگہ چلا گیا۔
  • جب صُبح ہُوئی تو سِپاہی بُہت گھبرائے کہ پطر س کیا ہُؤا۔
  • جب ہیرودیس نے اُس کی تلاش کی اور نہ پایا تو پہرے والوں کی تحقِیقات کر کے اُن کے قتل کا حُکم دِیا اور یہُودیہ کو چھوڑ کر قَیصر یہ میں جا رہا۔
  • اور وہ صُور اور صَیدا کے لوگوں سے نِہایت ناخُوش تھا ۔ پس وہ ایک دِل ہو کر اُس کے پاس آئے اور بادشاہ کے حاجِب بلَستُس کو اپنی طرف کر کے صُلح چاہی ۔ اِس لِئے کہ اُن کے مُلک کو بادشاہ کے مُلک سے رَسد پُہنچتی تھی۔
  • پس ہیرود یس ایک دِن مُقرّر کر کے اور شاہانہ پَوشاک پہن کر تختِ عدالت پر بَیٹھا اور اُن سے کلام کرنے لگا۔
  • لوگ پُکار اُٹھے کہ یہ تو خُدا کی آواز ہے نہ اِنسان کی۔
  • اُسی دَم خُدا کے فرِشتہ نے اُسے مارا ۔ اِس لِئے کہ اُس نے خُدا کی تمجِید نہ کی اور وہ کِیڑے پڑ کر مَر گیا۔
  • مگر خُدا کا کلام ترقّی کرتا اور پَھیلتا گیا۔
  • اور برنبا س اور ساؤُل اپنی خِدمت پُوری کر کے اور یُوحنّا کو جو مرقس کہلاتا ہے ساتھ لے کر یروشلِیم سے واپس آئے۔
  • انطاکِیہ میں اُس کلِیسیا کے مُتعلِّق جو وہاں تھی کئی نبی اور مُعلِّم تھے یعنی برنبا س اور شمعُو ن جو کالا کہلاتا ہے اور لُوکِیُس کُرینی اور مناہیم جو چَوتھائی مُلک کے حاکِم ہیرود یس کے ساتھ پَلا تھا اور ساؤُل۔
  • جب وہ خُداوند کی عِبادت کر رہے اور روزے رکھ رہے تھے تو رُوحُ القُدس نے کہا میرے لِئے برنباس اور ساؤُل کو اُس کام کے واسطے مخصُوص کر دو جِس کے واسطے مَیں نے اُن کو بُلایا ہے۔
  • تب اُنہوں نے روزہ رکھ کر اور دُعا کر کے اور اُن پر ہاتھ رکھ کر اُنہیں رُخصت کِیا۔
  • پس وہ رُوحُ القُدس کے بھیجے ہُوئے سِلُوکیہ کو گئے اور وہاں سے جہاز پر کُپرُ س کو چلے۔
  • اور سَلَمِیس میں پُہنچ کر یہُودِیوں کے عِبادت خانوں میں خُدا کا کلام سُنانے لگے اور یُوحنّا اُن کا خادِم تھا۔
  • اور اُس تمام ٹاپُو میں ہوتے ہُوئے پافُس تک پُہنچے ۔ وہاں اُنہیں ایک یہُودی جادُوگر اور جُھوٹا نبی بریِسُو ع نام مِلا۔
  • وہ سرِگیُس پَولُس صُوبہ دار کے ساتھ تھا جو صاحِبِ تمِیز آدمی تھا ۔ اِس نے برنباس اور ساؤُل کو بُلا کر خُدا کا کلام سُننا چاہا۔
  • مگر الِیما س جادُوگر نے (کہ یِہی اِس کے نام کا تَرجُمہ ہے) اُن کی مُخالفت کی اور صُوبہ دار کو اِیمان لانے سے روکنا چاہا۔
  • اور ساؤُل نے جِس کا نام پَولُس بھی ہے رُوحُ القُدس سے بھر کر اُس پر غَور سے نظر کی۔
  • اور کہا کہ اَے اِبلِیس کے فرزند! تُو جو تمام مکّاری اور شرارت سے بھرا ہُؤا اور ہر طرح کی نیکی کا دُشمن ہے کیا خُداوند کی سِیدھی راہوں کو بِگاڑنے سے باز نہ آئے گا؟۔
  • اب دیکھ تُجھ پر خُداوند کا غضب ہے اور تُو اندھا ہو کر کُچھ مُدّت تک سُورج کو نہ دیکھے گا اُسی دَم کُہر اور اندھیرا اُس پر چھا گیا اور وہ ڈُھونڈتا پِھرا کہ کوئی اُس کا ہاتھ پکڑ کر لے چلے۔
  • تب صُوبہ دار یہ ماجرا دیکھ کر اور خُداوند کی تعلِیم سے حَیران ہو کر اِیمان لے آیا۔
  • پِھر پَولُس اور اُس کے ساتھی پافُس سے جہاز پر روانہ ہو کر پمفِیلیہ کے پِر گہ میں آئے اور یُوحنّا اُن سے جُدا ہو کر یروشلِیم کو واپس چلا گیا۔
  • اور وہ پِر گہ سے چل کر پِسِد یہ کے انطا کِیہ میں پُہنچے اور سبت کے دِن عِبادت خانہ میں جا بَیٹھے۔
  • پِھر تَورَیت اور نبِیوں کی کِتاب کے پڑھنے کے بعد عِبادت خانہ کے سرداروں نے اُنہیں کہلا بھیجا کہ اَے بھائِیو! اگرلوگوں کی نصِیحت کے واسطے تُمہارے دِل میں کوئی بات ہو تو بیان کرو۔
  • پس پَولُس نے کھڑے ہو کر اور ہاتھ سے اِشارہ کر کے کہا اَے اِسرائیِلیواور اَے خُدا ترسو! سُنو۔
  • اِس اُمّت اِسرائیل کے خُدا نے ہمارے باپ دادا کو چُن لِیا اور جب یہ اُمّت مُلکِ مِصر میں پردیسِیوں کی طرح رہتی تھی اُس کو سر بُلند کِیا اور زبردست ہاتھ سے اُنہیں وہاں سے نِکال لایا۔
  • اور کوئی چالِیس برس تک بیابان میں اُن کی عادتوں کی برداشت کرتا رہا۔
  • اور کنعا ن کے مُلک میں سات قَوموں کو غارت کر کے تخمِیناً ساڑھے چار سَو برس میں اُن کا مُلک اِن کی مِیراث کر دِیا۔
  • اور اِن باتوں کے بعد سموئیل نبی کے زمانہ تک اُن میں قاضی مُقرّر کِئے۔
  • اِس کے بعد اُنہوں نے بادشاہ کے لِئے درخواست کی اور خُدا نے بِنیمِین کے قبِیلہ میں سے ایک شخص ساؤُ ل قِیس کے بیٹے کو چالِیس برس کے لِئے اُن پر مُقرّر کِیا۔
  • پِھر اُسے معزُول کر کے داؤُد کو اُن کا بادشاہ بنایا جِس کی بابت اُس نے یہ گواہی دی کہ مُجھے ایک شخص یسّی کا بیٹا داؤُد میرے دِل کے مُوافِق مِل گیا ۔ وُہی میری تمام مرضی کو پُورا کرے گا۔
  • اِسی کی نسل میں سے خُدا نے اپنے وعدہ کے مُوافِق اِسرائیل کے پاس ایک مُنجّی یعنی یِسُو ع کو بھیج دِیا۔
  • جِس کے آنے سے پہلے یُوحنّا نے اِسرائیل کی تمام اُمّت کے سامنے تَوبہ کے بپتِسمہ کی مُنادی کی۔
  • اور جب یُوحنّا اپنا دَور پُورا کرنے کو تھا تو اُس نے کہا کہ تُم مُجھے کیا سمجھتے ہو؟ مَیں وہ نہیں بلکہ دیکھو میرے بعد وہ شخص آنے والا ہے جِس کے پاؤں کی جُوتِیوں کا تَسمہ مَیں کھولنے کے لائِق نہیں۔
  • اَے بھائِیو! ابرہا م کے فرزندو اَور اَے خُدا ترسو! اِس نجات کا کلام ہمارے پاس بھیجا گیا۔
  • کیونکہ یروشلِیم کے رہنے والوں اور اُن کے سرداروں نے نہ اُسے پہچانا اور نہ نبِیوں کی باتیں سمجھیں جوہر سبت کو سُنائی جاتی ہیں ۔ اِس لِئے اُس پر فتویٰ دے کر اُن کو پُورا کِیا۔
  • اور اگرچہ اُس کے قتل کی کوئی وجہ نہ مِلی تَو بھی اُنہوں نے پِیلاطُس سے اُس کے قتل کی درخواست کی۔
  • اور جو کُچھ اُس کے حق میں لِکھا تھا جب اُس کو تمام کر چُکے تو اُسے صلِیب پر سے اُتار کر قبر میں رکھّا۔
  • لیکن خُدا نے اُسے مُردوں میں سے جِلایا۔
  • اور وہ بُہت دِنوں تک اُن کو دِکھائی دِیا جو اُس کے ساتھ گلِیل سے یروشلِیم میں آئے تھے ۔ اُمّت کے سامنے اب وُہی اُس کے گواہ ہیں۔
  • اور ہم تُم کواُس وعدہ کے بارے میں جو باپ دادا سے کِیا گیا تھا یہ خُوشخبری دیتے ہیں۔
  • کہ خُدا نے یِسُو ع کو جِلا کر ہماری اَولاد کے لِئے اُسی وعدہ کو پُورا کِیا ۔ چُنانچہ دُوسرے مزمُور میں لِکھا ہے کہ تُو میرا بیٹا ہے ۔ آج تُو مُجھ سے پَیدا ہُؤا۔
  • اور اُس کے اِس طرح مُردوں میں سے جِلانے کی بابت کہ پِھر کبھی نہ مَرے اُس نے یُوں کہا کہ مَیں داؤُد کی پاک اور سچّی نِعمتیں تُمہیں دُوں گا۔
  • چُنانچہ وہ ایک اَور مزمُور میں بھی کہتا ہے کہ تُو اپنے مُقدّس کے سڑنے کی نَوبت پُہنچنے نہ دے گا۔
  • کیونکہ داؤُد تو اپنے وقت میں خُدا کی مرضی کا تابِعدار رہ کر سو گیا اور اپنے باپ دادا سے جا مِلا اور اُس کے سڑنے کی نَوبت پُہنچی۔
  • مگر جِس کو خُدا نے جِلایا اُس کے سڑنے کی نَوبت نہیں پُہنچی۔
  • پس اَے بھائِیو! تُمہیں معلُوم ہو کہ اُسی کے وسِیلہ سے تُم کو گُناہوں کی مُعافی کی خبر دی جاتی ہے۔
  • اور مُوسیٰ کی شرِیعت کے باعِث جِن باتوں سے تُم بَری نہیں ہو سکتے تھے اُن سب سے ہر ایک اِیمان لانے والااُس کے باعِث بَری ہوتا ہے۔
  • پس خبردار! اَیسا نہ ہو کہ جو نبِیوں کی کِتاب میں آیا ہے وہ تُم پر صادِق آئے کہ۔
  • اَے تحقِیر کرنے والو! دیکھو ۔ تعجُّب کرو اور مِٹ جاؤ کیونکہ مَیں تُمہارے زمانہ میں ایک کام کرتا ہُوں ۔ اَیسا کام کہ اگر کوئی تُم سے بیان کرے تو کبھی اُس کا یقِین نہ کرو گے۔
  • اُن کے باہر جاتے وقت لوگ مِنّت کرنے لگے کہ اگلے سبت کو بھی یہ باتیں ہمیں سُنائی جائیں۔
  • جب مجلِس برخاست ہُوئی تو بُہت سے یہُودی اور خُدا پرست نومُرِید یہُودی پَو لُس اور برنبا س کے پِیچھے ہو لِئے ۔ اُنہوں نے اُن سے کلام کِیا اور ترغِیب دی کہ خُدا کے فضل پر قائِم رہو۔
  • دُوسرے سبت کو تقرِیباً سارا شہر خُدا کا کلام سُننے کو اِکٹّھا ہُؤا۔
  • مگر یہُودی اِتنی بِھیڑ دیکھ کر حَسد سے بھر گئے اور پَولُس کی باتوں کی مُخالفت کرنے اور کُفر بَکنے لگے۔
  • پَولُس اور برنباس دِلیر ہو کر کہنے لگے کہ ضُرُور تھا کہ خُدا کا کلام پہلے تُمہیں سُنایا جائے لیکن چُونکہ تُم اُس کو ردّ کرتے ہو اور اپنے آپ کو ہمیشہ کی زِندگی کے ناقابِل ٹھہراتے ہو تو دیکھو ہم غَیر قَوموں کی طرف مُتوجِّہ ہوتے ہیں۔
  • کیونکہ خُداوند نے ہمیں یہ حُکم دِیا ہے کہ مَیں نے تُجھ کو غَیر قَوموں کے لِئے نُور مُقرّرکِیا تاکہ تُو زمِین کی اِنتِہا تک نجات کا باعِث ہو۔
  • غَیر قَوم والے یہ سُن کر خُوش ہُوئے اور خُدا کے کلام کی بڑائی کرنے لگے اور جِتنے ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے مُقرّر کِئے گئے تھے اِیمان لے آئے۔
  • اور اُس تمام عِلاقہ میں خُدا کا کلام پَھیل گیا۔
  • مگر یہُودِیوں نے خُدا پرست اور عِزّت دار عَورتوں اور شہر کے رئِیسوں کو اُبھارا اور پَو لُس اور برنبا س کو ستانے پر آمادہ کر کے اُنہیں اپنی سرحدّوں سے نِکال دِیا۔
  • یہ اپنے پاؤں کی خاک اُن کے سامنے جھاڑ کر اکُنیُم کو گئے۔
  • مگر شاگِرد خُوشی اور رُوحُ القُدس سے معمُور ہوتے رہے۔
  • اور اکُنیُم میں اَیسا ہُؤا کہ وہ ساتھ ساتھ یہُودِیوں کے عِبادت خانہ میں گئے اور اَیسی تقرِیر کی کہ یہُودِیوں اور یُونانِیوں دونوں کی ایک بڑی جماعت اِیمان لے آئی۔
  • مگر نافرمان یہُودِیوں نے غیر قَوموں کے دِلوں میں جوش پَیدا کر کے اُن کو بھائِیوں کی طرف سے بدگُمان کر دِیا۔
  • پس وہ بُہت عرصہ تک وہاں رہے اور خُداوند کے بھروسے پر دِلیری سے کلام کرتے تھے اور وہ اُن کے ہاتھوں سے نِشان اور عجِیب کام کرا کر اپنے فضل کے کلام کی گواہی دیتا تھا۔
  • لیکن شہر کے لوگوں میں پُھوٹ پڑ گئی ۔ بعض یہُودِیوں کی طرف ہو گئے اور بعض رسُولوں کی طرف۔
  • مگر جب غَیر قَوم والے اور یہُودی اُنہیں بے عِزّت اور سنگسار کرنے کو اپنے سرداروں سمیت اُن پر چڑھ آئے۔
  • تو وہ اِس سے واقِف ہو کر لُکااُنیہ کے شہروں لُستر ہ اور دِربے اور اُن کے گِردونواح میں بھاگ گئے۔
  • اور وہاں خُوشخبری سُناتے رہے۔
  • اور لُستر ہ میں ایک شخص بَیٹھا تھا جو پاؤں سے لاچارتھا ۔ وہ جنم کا لنگڑا تھا اور کبھی نہ چَلا تھا۔
  • وہ پَولُس کو باتیں کرتے سُن رہا تھا اور جب اِس نے اُس کی طرف غَور کر کے دیکھا کہ اُس میں شِفا پانے کے لائق اِیمان ہے۔
  • تو بڑی آواز سے کہا کہ اپنے پاؤں کے بل سِیدھا کھڑا ہو جا ۔ پس وہ اُچھل کر چلنے پِھرنے لگا۔
  • لوگوں نے پَولُس کا یہ کام دیکھ کر لُکااُنیہ کی بولی میں بُلند آواز سے کہا کہ آدمِیوں کی صُورت میں دیوتا اُتر کر ہمارے پاس آئے ہیں۔
  • اور اُنہوں نے برنبا س کو زِیُو س کہا اور پَولُس کو ہرمِیس ۔ اِس لِئے کہ یہ کلام کرنے میں سبقت رکھتا تھا۔
  • اور زِیُو س کے اُس مندِر کا پُجاری جو اُن کے شہر کے سامنے تھا بَیل اور پُھولوں کے ہار پھاٹک پر لا کر لوگوں کے ساتھ قُربانی کرنا چاہتا تھا۔
  • جب برنبا س اور پَولُس رسُولوں نے یہ سُنا تو اپنے کپڑے پھاڑ کر لوگوں میں جا کُودے اور پُکار پُکار کر۔
  • کہنے لگے کہ لوگو! تُم یہ کیا کرتے ہو؟ ہم بھی تُمہارے ہم طبِیعت اِنسان ہیں اور تُمہیں خُوشخبری سُناتے ہیں تاکہ اِن باطِل چِیزوں سے کنارہ کر کے اُس زِندہ خُدا کی طرف پِھرو جِس نے آسمان اور زمِین اور سمُندر اور جو کُچھ اُن میں ہے پَیدا کِیا۔
  • اُس نے اگلے زمانہ میں سب قَوموں کو اپنی اپنی راہ چلنے دِیا۔
  • تَو بھی اُس نے اپنے آپ کو بے گواہ نہ چھوڑا ۔ چُنانچہ اُس نے مِہربانِیاں کِیں اور آسمان سے تُمہارے لِئے پانی برسایا اور بڑی بڑی پَیداوار کے مَوسم عطا کِئے اور تُمہارے دِلوں کو خُوراک اور خُوشی سے بھر دِیا۔
  • یہ باتیں کہہ کر بھی لوگوں کو مُشکِل سے روکا کہ اُن کے لِئے قُربانی نہ کریں۔
  • پِھر بعض یہُودی انطاکِیہ اور اکُنیُم سے آئے اور لوگوں کو اپنی طرف کر کے پَولُس کو سنگسار کِیا اور اُس کو مُردہ سمجھ کر شہر کے باہر گھسِیٹ لے گئے۔
  • مگر جب شاگِرد اُس کے گِرداگِرد آ کھڑے ہُوئے تو وہ اُٹھ کر شہر میں آیا اور دُوسرے دِن برنبا س کے ساتھ دِربے کو چلا گیا۔
  • اور وہ اُس شہر میں خُوشخبری سُنا کر اور بُہت سے شاگِرد کر کے لُستر ہ اور اکُنیُم اور انطاکِیہ کو واپس آئے۔
  • اور شاگِردوں کے دِلوں کو مضبُوط کرتے اور یہ نصِیحت دیتے تھے کہ اِیمان پر قائِم رہو اور کہتے تھے ضرُور ہے کہ ہم بُہت مُصِیبتیں سہہ کر خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہوں۔
  • اور اُنہوں نے ہر ایک کلِیسیا میں اُن کے لِئے بزُرگوں کو مُقرّر کِیا اور روزہ سے دُعا کر کے اُنہیں خُداوند کے سپُرد کِیا جِس پر وہ اِیمان لائے تھے۔
  • اور پِسِد یہ میں سے ہوتے ہُوئے پمفِیلیہ میں پُہنچے۔
  • اور پِر گہ میں کلام سُنا کر اتلّیہ کو گئے۔
  • اور وہاں سے جہاز پر اُس انطاکِیہ میں آئے جہاں اُس کام کے لِئے جو اُنہوں نے اب پُورا کِیا خُدا کے فضل کے سپُرد کِئے گئے تھے۔
  • وہاں پُہنچ کر اُنہوں نے کلِیسیا کو جمع کِیا اور اُن کے سامنے بیان کِیا کہ خُدا نے ہماری معرفت کیا کُچھ کِیا اور یہ کہ اُس نے غَیر قَوموں کے لِئے اِیمان کا دروازہ کھول دِیا۔
  • اور وہ شاگِردوں کے پاس مُدّت تک رہے۔
  • پِھر بعض لوگ یہُودیہ سے آ کر بھائِیوں کو تعلِیم دینے لگے کہ اگر مُوسیٰ کی رَسم کے مُوافِق تُمہارا خَتنہ نہ ہو تو تُم نجات نہیں پا سکتے۔
  • پس جب پَولُس اور برنبا س کی اُن سے بُہت تَکرار اور بحث ہُوئی تو کلِیسیا نے یہ ٹھہرایا کہ پَولُس اور برنبا س اور اُن میں سے چند اَور شخص اِس مسئلہ کے لِئے رسُولوں اور بزُرگوں کے پاس یروشلِیم جائیں۔
  • پس کلِیسیا نے اُن کو روانہ کِیا اور وہ غَیر قَوموں کے رجُوع لانے کا بیان کرتے ہُوئے فینِیکے اور سامر یہ سے گُذرے اور سب بھائِیوں کو بُہت خُوش کرتے گئے۔
  • جب یروشلِیم میں پُہنچے تو کلِیسیا اور رسُول اور بزُرگ اُن سے خُوشی کے ساتھ مِلے اور اُنہوں نے سب کُچھ بیان کِیا جو خُدا نے اُن کی معرفت کِیا تھا۔
  • مگر فرِیسِیوں کے فِرقہ میں سے جو اِیمان لائے تھے اُن میں سے بعض نے اُٹھ کر کہا کہ اُن کا خَتنہ کرانا اور اُن کو مُوسیٰ کی شرِیعت پر عمل کرنے کا حُکم دینا ضرُور ہے۔
  • پس رسُول اور بزُرگ اِس بات پر غَور کرنے کے لِئے جمع ہُوئے۔
  • اور بُہت بحث کے بعد پطر س نے کھڑے ہو کر اُن سے کہا کہ اَے بھائِیو! تُم جانتے ہو کہ بُہت عرصہ ہُؤا جب خُدا نے تُم لوگوں میں سے مُجھے چُنا کہ غَیر قَومیں میری زُبان سے خُوشخبری کا کلام سُن کر اِیمان لائیں۔
  • اور خُدا نے جو دِلوں کی جانتا ہے اُن کو بھی ہماری طرح رُوحُ القُدس دے کر اُن کی گواہی دی۔
  • اور اِیمان کے وسِیلہ سے اُن کے دِل پاک کر کے ہم میں اور اُن میں کُچھ فرق نہ رکھّا۔
  • پس اب تُم شاگِردوں کی گردن پر اَیسا جُوارکھ کر جِس کو نہ ہمارے باپ دادا اُٹھا سکتے تھے نہ ہم خُدا کو کیوں آزماتے ہو؟۔
  • حالانکہ ہم کو یقِین ہے کہ جِس طرح وہ خُداوند یِسُو ع کے فضل ہی سے نجات پائیں گے اُسی طرح ہم بھی پائیں گے۔
  • پِھر ساری جماعت چُپ رہی اور پَولُس اور بر نباس کا بیان سُننے لگی کہ خُدا نے اُن کی معرفت غَیر قَوموں میں کَیسے کَیسے نِشان اور عجِیب کام ظاہِر کِئے۔
  • جب وہ خاموش ہُوئے تو یعقُو ب کہنے لگا کہ اَے بھائِیو میری سُنو!۔
  • شمعُو ن نے بیان کِیا ہے کہ خُدا نے پہلے پہل غَیر قَوموں پر کِس طرح تَوجُّہ کی تاکہ اُن میں سے اپنے نام کی ایک اُمّت بنا لے۔
  • اور نبِیوں کی باتیں بھی اِس کے مُطابِق ہیں ۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ۔
  • اِن باتوں کے بعد مَیں پِھر آکر داؤُد کے گِرے ہُوئے خَیمہ کو اُٹھاؤں گا اور اُس کے پَھٹے ٹُوٹے کی مرمّت کر کے اُسے کھڑا کرُوں گا۔
  • تاکہ باقی آدمی یعنی سب قَومیں جو میرے نام کی کہلاتی ہیں خُداوند کو تلاش کریں۔
  • یہ وُہی خُداوند فرماتا ہے جو دُنیا کے شرُوع سے اِن باتوں کی خبر دیتا آیا ہے۔
  • پس میرا فَیصلہ یہ ہے کہ جو غَیر قَوموں میں سے خُدا کی طرف رجُوع ہوتے ہیں ہم اُن کو تکلِیف نہ دیں۔
  • مگر اُن کو لِکھ بھیجیں کہ بُتوں کی مکرُوہات اور حرام کاری اور گلا گھونٹے ہُوئے جانوروں اور لہُو سے پرہیز کریں۔
  • کیونکہ قدِیم زمانہ سے ہر شہر میں مُوسیٰ کی تَورَیت کی مُنادی کرنے والے ہوتے چلے آئے ہیں اور وہ ہر سبت کو عِبادت خانوں میں سُنائی جاتی ہے۔
  • اِس پر رسُولوں اور بزُرگوں نے ساری کلِیسیا سمیت مُناسِب جانا کہ اپنے میں سے چند شخص چُن کر پَولُس اور برنبا س کے ساتھ انطاکِیہ کو بھیجیں یعنی یہُودا ہ کو جو برسبّا کہلاتا ہے اور سِیلا س کو ۔ یہ شخص بھائِیوں میں مُقدِّم تھے۔
  • اور اِن کے ہاتھ یہ لِکھ بھیجا کہ انطاکِیہ اور سُور یہ اور کِلِکیہ کے رہنے والے بھائِیوں کو جو غَیر قَوموں میں سے ہیں رسُولوں اور بزُرگ بھائِیوں کا سلام پُہنچے۔
  • چُونکہ ہم نے سُنا ہے کہ بعض نے ہم میں سے جِن کو ہم نے حُکم نہ دِیا تھا وہاں جا کر تُمہیں اپنی باتوں سے گھبرا دِیا اور تُمہارے دِلوں کو اُلٹ دِیا۔
  • اِس لِئے ہم نے ایک دِل ہو کر مُناسِب جانا کہ بعض چُنے ہُوئے آدمِیوں کو اپنے عزِیزوں برنبا س اور پَولُس کے ساتھ تُمہارے پاس بھیجیں۔
  • یہ دونوں اَیسے آدمی ہیں جِنہوں نے اپنی جانیں ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے نام پر نِثار کر رکھّی ہیں۔
  • چُنانچہ ہم نے یہُودا ہ اور سِیلا س کو بھیجا ہے ۔ وہ یِہی باتیں زُبانی بھی بیان کریں گے۔
  • کیونکہ رُوحُ القُدس نے اور ہم نے مُناسِب جانا کہ اِن ضرُوری باتوں کے سِوا تُم پر اَور بوجھ نہ ڈالیں۔
  • کہ تُم بُتوں کی قُربانِیوں کے گوشت سے اور لہُو اور گلا گھونٹے ہُوئے جانوروں اور حرام کاری سے پرہیز کرو ۔ اگر تُم اِن چِیزوں سے اپنے آپ کو بچائے رکھّو گے تو سلامت رہو گے ۔ والسّلام۔
  • پس وہ رُخصت ہو کر انطاکِیہ میں پُہنچے اور جماعت کو اِکٹّھا کر کے خَط دے دِیا۔
  • وہ پڑھ کر اُس کے تسلّی بخش مضمُون سے خُوش ہُوئے۔
  • اور یہُودا ہ اور سِیلا س نے جو خُود بھی نبی تھے بھائِیوں کو بُہت سی نصِیحت کر کے مضبُوط کر دِیا۔
  • وہ چند روز رہ کر اور بھائِیوں سے سلامتی کی دُعا لے کر اپنے بھیجنے والوں کے پاس رُخصت کر دِئے گئے۔
  • لیکن سِیلا س کو وہاں رہنا اچّھا لگا۔
  • مگر پَولُس اور برنبا س انطاکِیہ ہی میں رہے اور بُہت سے اَور لوگوں کے ساتھ خُداوند کا کلام سِکھاتے اور اُس کی مُنادی کرتے رہے۔
  • چند روز بعد پَولُس نے برنباس سے کہا کہ جِن جِن شہروں میں ہم نے خُدا کا کلام سُنایا تھا آؤ پِھر اُن میں چل کربھائِیوں کو دیکھیں کہ کَیسے ہیں۔
  • اور برنبا س کی صلاح تھی کہ یُوحنّا کو جو مرقس کہلاتا ہے اپنے ساتھ لے چلیں۔
  • مگر پَولُس نے یہ مُناسِب نہ جانا کہ جو شخص پمفِیلیہ میں کنارہ کر کے اُس کام کے لِئے اُن کے ساتھ نہ گیا تھا اُس کو ہمراہ لے چلیں۔
  • پس اُن میں اَیسی سخت تَکرار ہُوئی کہ ایک دُوسرے سے جُدا ہو گئے اور برنباس مرقس کو لے کر جہاز پر کُپر س کو روانہ ہُؤا۔
  • مگر پَولُس نے سِیلا س کو پسند کِیا اور بھائِیوں کی طرف سے خُداوند کے فضل کے سپُرد ہو کر روانہ ہُؤا۔
  • اور کلِیسیاؤں کو مضبُوط کرتا ہُؤا سُور یہ اور کِلِکیہ سے گُذرا۔
  • پِھروہ دِربے اور لُستر ہ میں بھی پُہنچا ۔ تو دیکھو وہاں تِیمُتِھیُس نام ایک شاگِرد تھا ۔ اُس کی ماں تو یہُودی تھی جو اِیمان لے آئی تھی مگر اُس کا باپ یُونانی تھا۔
  • وہ لُستر ہ اوراکُنیُم کے بھائِیوں میں نیک نام تھا۔
  • پَولُس نے چاہا کہ یہ میرے ساتھ چلے ۔ پس اُس کو لے کر اُن یہُودِیوں کے سبب سے جو اُس نواح میں تھے اُس کا خَتنہ کر دِیا کیونکہ وہ سب جانتے تھے کہ اِس کا باپ یُونانی ہے۔
  • اور وہ جِن جِن شہروں میں سے گُذرتے تھے وہاں کے لوگوں کو وہ احکام عمل کرنے کے لِئے پُہنچاتے جاتے تھے جو یروشلِیم کے رسُولوں اور بزُرگوں نے جاری کِئے تھے۔
  • پس کلِیسیائیں اِیمان میں مضبُوط اور شُمار میں روز بروز زِیادہ ہوتی گئیں۔
  • اور وہ فرُو گیہ اور گلِتیہ کے عِلاقہ میں سے گُزرے کیونکہ رُوحُ القُدس نے اُنہیں آسیہ میں کلام سُنانے سے منع کِیا۔
  • اور اُنہوں نے مُوسیہ کے قرِیب پُہنچ کر بِتُونیہ میں جانے کی کوشِش کی مگر یِسُو ع کے رُوح نے اُنہیں جانے نہ دِیا۔
  • پس وہ مُوسیہ سے گُذر کر تروآ س میں آئے۔
  • اور پَولُس نے رات کو رویا میں دیکھا کہ ایک مَکِدُنی آدمی کھڑا ہُؤا اُس کی مِنّت کر کے کہتا ہے کہ پار اُتر کر مَکِدُنیہ میں آ اور ہماری مدد کر۔
  • اُس کے رویا دیکھتے ہی ہم نے فَوراً مَکِدُنیہ میں جانے کا اِرادہ کِیا کیونکہ ہم اِس سے یہ سمجھے کہ خُدا نے اُنہیں خُوشخبری دینے کے لِئے ہم کو بُلایا ہے۔
  • پس تروآ س سے جہاز پر روانہ ہو کر ہم سِیدھے سمُترا کے میں اور دُوسرے دِن نیا پُلِس میں آئے۔
  • اور وہاں سے فِلِپّی میں پُہنچے جو مَکِدُنیہ کا شہر اور اُس قِسمت کا صدر اور رُومِیوں کی بستی ہے اور ہم چند روز اُس شہر میں رہے۔
  • اور سبت کے دِن شہر کے دروازہ کے باہر ندی کے کنارے گئے جہاں سمجھے کہ دُعا کرنے کی جگہ ہو گی اور بَیٹھ کر اُن عَورتوں سے جو اِکٹّھی ہُوئی تِھیں کلام کرنے لگے۔
  • اور تھواتِیر ہ شہر کی ایک خُدا پرست عَورت لُدِیہ نام قِرمز بیچنے والی بھی سُنتی تھی ۔ اُس کا دِل خُداوند نے کھولا تاکہ پَولُس کی باتوں پر توجُّہ کرے۔
  • اور جب اُس نے اپنے گھرانے سمیت بپتِسمہ لے لِیا تو مِنّت کر کے کہا کہ اگر تُم مُجھے خُداوند کی اِیمان دار بندی سمجھتے ہو تو چل کر میرے گھر میں رہو ۔ پس اُس نے ہمیں مجبُور کِیا۔
  • جب ہم دُعا کرنے کی جگہ جا رہے تھے تو اَیسا ہُؤا کہ ہمیں ایک لَونڈی مِلی جِس میں غَیب دان رُوح تھی ۔ وہ غَیب گوئی سے اپنے مالِکوں کے لِئے بُہت کُچھ کماتی تھی۔
  • وہ پَولُس کے اور ہمارے پِیچھے آ کر چِلانے لگی کہ یہ آدمی خُدا تعالیٰ کے بندے ہیں جو تُمہیں نجات کی راہ بتاتے ہیں۔
  • وہ بُہت دِنوں تک اَیسا ہی کرتی رہی ۔ آخِر پَولُس سخت رنجِیدہ ہُؤا اور پِھر کر اُس رُوح سے کہا کہ مَیں تُجھے یِسُوع مسِیح کے نام سے حُکم دیتا ہُوں کہ اِس میں سے نِکل جا ۔ وہ اُسی گھڑی نِکل گئی۔
  • جب اُس کے مالِکوں نے دیکھا کہ ہماری کمائی کی اُمّید جاتی رہی تو پَولُس اور سِیلا س کو پکڑ کر حاکِموں کے پاس چَوک میں کِھینچ لے گئے۔
  • اور اُنہیں فَوج داری کے حاکِموں کے آگے لے جا کر کہا کہ یہ آدمی جو یہُودی ہیں ہمارے شہر میں بڑی کَھلبلی ڈالتے ہیں۔
  • اور اَیسی رسمیں بتاتے ہیں جِن کو قبُول کرنا اور عمل میں لانا ہم رُومِیوں کو روا نہیں۔
  • اور عام لوگ بھی مُتّفِق ہو کر اُن کی مُخالفت پر آمادہ ہُوئے اور فَوجداری کے حاکِموں نے اُن کے کپڑے پھاڑ کر اُتار ڈالے اور بینت لگانے کا حُکم دِیا۔
  • اور بُہت سے بینت لگوا کر اُنہیں قَیدخانہ میں ڈالا اور داروغہ کو تاکِید کی کہ بڑی ہوشیاری سے اُن کی نِگہبانی کرے۔
  • اُس نے اَیسا حُکم پا کر اُنہیں اندر کے قَیدخانہ میں ڈال دِیا اور اُن کے پاؤں کاٹھ میں ٹھونک دِئے۔
  • آدھی رات کے قرِیب پَولُس اور سِیلا س دُعا کر رہے اور خُدا کی حمد کے گِیت گا رہے تھے اور قَیدی سُن رہے تھے۔
  • کہ یکایک بڑا بَھونچال آیا ۔ یہاں تک کہ قَیدخانہ کی نیو ہِل گئی اور اُسی دَم سب دروازے کُھل گئے اور سب کی بیڑِیاں کُھل پڑِیں۔
  • اور داروغہ جاگ اُٹھا اور قَیدخانہ کے دروازے کُھلے دیکھ کر سمجھا کہ قَیدی بھاگ گئے ۔ پس تلوار کھینچ کر اپنے آپ کو مار ڈالنا چاہا۔
  • لیکن پَولُس نے بڑی آواز سے پُکار کر کہا کہ اپنے تئِیں نُقصان نہ پُہنچا کیونکہ ہم سب مَوجُود ہیں۔
  • وہ چراغ منگوا کر اندر جا کُودا اور کانپتا ہُؤا پَولُس اور سِیلا س کے آگے گِرا۔
  • اور اُنہیں باہر لا کر کہا اَے صاحِبو! مَیں کیا کرُوں کہ نجات پاؤں؟۔
  • اُنہوں نے کہا خُداوند یِسُوع پر اِیمان لا تو تُو اور تیرا گھرانا نجات پائے گا۔
  • اور اُنہوں نے اُس کو اور اُس کے سب گھر والوں کو خُداوند کا کلام سُنایا۔
  • اور اُس نے رات کو اُسی گھڑی اُنہیں لے جا کر اُن کے زخم دھوئے اور اُسی وقت اپنے سب لوگوں سمیت بپتِسمہ لِیا۔
  • اور اُنہیں اُوپر گھر میں لے جا کر دسترخوان بِچھایا اور اپنے سارے گھرانے سمیت خُدا پر اِیمان لا کر بڑی خُوشی کی۔
  • جب دِن ہُؤا تو فَوج داری کے حاکِموں نے حوالداروں کی معرفت کہلا بھیجا کہ اُن آدمِیوں کو چھوڑ دے۔
  • اور داروغہ نے پَولُس کو اِس بات کی خبر دی کہ فَوج داری کے حاکِموں نے تُمہارے چھوڑ دینے کا حُکم بھیج دِیا ۔ پس اب نِکل کر سلامت چلے جاؤ۔
  • مگر پَولُس نے اُن سے کہا کہ اُنہوں نے ہم کو جو رُومی ہیں قصُور ثابِت کِئے بغَیر علانِیہ پِٹوا کر قَید میں ڈالا اور اب ہم کو چپکے سے نِکالتے ہیں؟ یہ نہیں ہو سکتا بلکہ وہ آپ آ کر ہمیں باہر لے جائیں۔
  • حوالداروں نے فَوج داری کے حاکِموں کو اِن باتوں کی خبر دی ۔ جب اُنہوں نے سُنا کہ یہ رُومی ہیں تو ڈر گئے۔
  • اور آ کر اُن کی مِنّت کی اور باہر لے جا کر درخواست کی کہ شہر سے چلے جائیں۔
  • پس وہ قَیدخانہ سے نِکل کر لُدِیہ کے ہاں گئے اور بھائِیوں سے مِل کر اُنہیں تسلّی دی اور روانہ ہُوئے۔
  • پِھر وہ امفِپُلِس اور اَپُلّونیہ ہو کر تھِسّلُنِیکے میں آئے جہاں جہاں یہُودِیوں کا ایک عِبادت خانہ تھا۔
  • اور پَولُس اپنے دستُور کے مُوافِق اُن کے پاس گیا اور تِین سبتوں کو کِتابِ مُقدّس سے اُن کے ساتھ بحث کی۔
  • اور اُس کے معنی کھول کھول کر دلِیلیں پیش کرتا تھا کہ مسِیح کو دُکھ اُٹھانا اور مُردوں میں سے جی اُٹھنا ضرُور تھا اور یِہی یِسُوع جِس کی مَیں تُمہیں خبر دیتا ہُوں مسِیح ہے۔
  • اُن میں سے بعض نے مان لِیا اور پَولُس اور سِیلا س کے شرِیک ہُوئے اور خُدا پرست یُونانِیوں کی ایک بڑی جماعت اور بُہتیری شرِیف عَورتیں بھی اُن کی شرِیک ہُوئِیں۔
  • مگر یہُودِیوں نے حَسد میں آ کر بازاری آدمِیوں میں سے کئی بدمعاشوں کو اپنے ساتھ لِیا اور بِھیڑ لگا کر شہر میں فساد کرنے لگے اور یاسو ن کا گھر گھیر کر اُنہیں لوگوں کے سامنے لے آنا چاہا۔
  • اور جب اُنہیں نہ پایا تو یاسو ن اور کئی اَور بھائِیوں کو شہر کے حاکِموں کے پاس چِلاّتے ہُوئے کھینچ لے گئے کہ وہ شخص جِنہوں نے جہان کو باغی کر دِیا یہاں بھی آئے ہیں۔
  • اور یاسو ن نے اُنہیں اپنے ہاں اُتارا ہے اور یہ سب کے سب قَیصر کے احکام کی مُخالفت کر کے کہتے ہیں کہ بادشاہ تو اَور ہی ہے یعنی یِسُوع۔
  • یہ سُن کر عام لوگ اور شہر کے حاکِم گھبرا گئے۔
  • اور اُنہوں نے یاسو ن اور باقِیوں کی ضمانت لے کر اُنہیں چھوڑ دِیا۔
  • لیکن بھائِیوں نے فَوراً راتوں رات پَولُس اور سِیلا س کو بِیرِ یّہ میں بھیج دِیا ۔ وہ وہاں پُہنچ کر یہُودِیوں کے عِبادت خانہ میں گئے۔
  • یہ لوگ تھِسّلُنِیکے کے یہُودِیوں سے نیک ذات تھے کیونکہ اُنہوں نے بڑے شَوق سے کلام کو قبُول کِیا اور روز بروز کِتابِ مُقدّس میں تحقِیق کرتے تھے کہ آیا یہ باتیں اِسی طرح ہیں۔
  • پس اُن میں سے بُہتیرے اِیمان لائے اور یُونانِیوں میں سے بھی بُہت سی عِزّت دار عَورتیں اور مَرد اِیمان لائے۔
  • جب تھِسّلُنِیکے کے یہُودِیوں کو معلُوم ہُؤا کہ پَولُس بِیرِ یّہ میں بھی خُدا کا کلام سُناتا ہے تو وہاں بھی جا کر لوگوں کو اُبھارا اور اُن میں کَھلبلی ڈالی۔
  • اُس وقت بھائِیوں نے فَوراً پَولُس کو روانہ کِیا کہ سمُندر کے کنارے تک چلا جائے لیکن سِیلا س اور تِیمُتِھیُس وہِیں رہے۔
  • اور پَولُس کے رہبر اُسے اتھینے تک لے گئے اور سِیلا س اور تِیمُتِھیُس کے لِئے یہ حُکم لے کر روانہ ہُوئے کہ جہاں تک ہو سکے جَلد میرے پاس آؤ۔
  • جب پَولُس اتھینے میں اُن کی راہ دیکھ رہا تھا تو شہر کو بُتوں سے بَھرا ہُؤا دیکھ کر اُس کا جی جل گیا۔
  • اِس لِئے وہ عِبادت خانہ میں یہُودِیوں اور خُدا پرستوں سے اور چَوک میں جو مِلتے تھے اُن سے روز بحث کِیا کرتا تھا۔
  • اور چند اِپِکُوری اورستوئیِکی فیلسُوف اُس کا مُقابلہ کرنے لگے ۔ بعض نے کہا کہ یہ بکواسی کیا کہنا چاہتا ہے؟ اَوروں نے کہا یہ غَیر معبُودوں کی خبر دینے والا معلُوم ہوتا ہے ۔ اِس لِئے کہ وہ یِسُوع اور قِیامت کی خُوشخبری دیتا تھا۔
  • پس وُہ اُسے اپنے ساتھ اریو پگُس پر لے گئے اور کہا آیا ہم کو معلُوم ہو سکتا ہے کہ یہ نئی تعلِیم جو تُو دیتا ہے کیا ہے؟۔
  • کیونکہ تُو ہمیں انوکھی باتیں سُناتا ہے ۔ پس ہم جاننا چاہتے ہیں کہ اِن سے غرض کیا ہے۔
  • (اِس لِئے کہ سب اتھینوی اور پردیسی جو وہاں مُقِیم تھے اپنی فُرصت کا وقت نئی نئی باتیں کہنے سُننے کے سِوا اَور کِسی کام میں صَرف نہ کرتے تھے)۔
  • پَولُس نے اریوپگُس کے بِیچ میں کھڑے ہو کر کہا کہ اَے اتھینے والو! مَیں دیکھتا ہُوں کہ تُم ہر بات میں دیوتاؤں کے بڑے ماننے والے ہو۔
  • چُنانچہ مَیں نے سَیر کرتے اور تُمہارے معبُودوں پر غَور کرتے وقت ایک اَیسی قُربان گاہ بھی پائی جِس پر لِکھا تھا کہ نامعلُوم خُدا کے لِئے ۔ پس جِس کو تُم بغَیر معلُوم کِئے پُوجتے ہو مَیں تُم کو اُسی کی خبر دیتا ہُوں۔
  • جِس خُدا نے دُنیا اور اُس کی سب چِیزوں کو پَیدا کِیا وہ آسمان اور زمِین کا مالِک ہو کر ہاتھ کے بنائے ہُوئے مندروں میں نہیں رہتا۔
  • نہ کِسی چِیز کا مُحتاج ہو کر آدمِیوں کے ہاتھوں سے خِدمت لیتا ہے کیونکہ وہ تو خُود سب کو زِندگی اور سانس اور سب کُچھ دیتا ہے۔
  • اور اُس نے ایک ہی اَصل سے آدمِیوں کی ہر ایک قَوم تمام رُویِ زمِین پر رہنے کے لِئے پَیدا کی اور اُن کی مِیعادیں اور سکُونت کی حدّیں مُقرّ ر کِیں۔
  • تاکہ خُدا کو ڈُھونڈیں ۔ شاید کہ ٹٹول کر اُسے پائیں ہر چند وہ ہم میں سے کِسی سے دُور نہیں۔
  • کیونکہ اُسی میں ہم جِیتے اور چلتے پِھرتے اور مَوجُود ہیں ۔ جَیسا تُمہارے شاعِروں میں سے بھی بعض نے کہا ہے کہ ہم تو اُس کی نسل بھی ہیں۔
  • پس خُدا کی نسل ہو کر ہم کو یہ خیال کرنا مُناسِب نہیں کہ ذاتِ اِلہٰی اُس سونے یا روپَے یا پتّھر کی مانِند ہے جو آدمی کے ہُنر اور اِیجاد سے گھڑے گئے ہوں۔
  • پس خُدا جہالت کے وقتوں سے چشم پوشی کر کے اب سب آدمِیوں کو ہر جگہ حُکم دیتا ہے کہ تَوبہ کریں۔
  • کیونکہ اُس نے ایک دِن ٹھہرایا ہے جِس میں وہ راستی سے دُنیا کی عدالت اُس آدمی کی معرفت کرے گا جِسے اُس نے مُقرّر کِیا ہے اور اُسے مُردوں میں سے جِلا کر یہ بات سب پر ثابِت کر دی ہے۔
  • جب اُنہوں نے مُردوں کی قِیامت کا ذِکر سُنا تو بعض ٹھٹّھا مارنے لگے اور بعض نے کہا کہ یہ بات ہم تُجھ سے پِھر کبھی سُنیں گے۔
  • اِسی حالت میں پَولُس اُن کے بِیچ میں سے نِکل گیا۔
  • مگر چند آدمی اُس کے ساتھ مِل گئے اور اِیمان لے آئے ۔ اُن میں دِیونُسی یُس اریوپگُس کا ایک حاکِم اور دَمَرِس نام ایک عَورت تھی اور بعض اَور بھی اُن کے ساتھ تھے۔
  • اِن باتوں کے بعد پَولُس اتھینے سے روانہ ہو کر کُرِنتھُس میں آیا۔
  • اور وہاں اُس کو اَکوِلہ نام ایک یہُودی مِلا جو پُنطُس کی پَیدایش تھا اور اپنی بِیوی پرسکِلّہ سمیت اطالِیہ سے نیا نیا آیا تھا کیونکہ کلَودِ یُس نے حُکم دِیا تھا کہ سب یہُودی رومہ سے نِکل جائیں ۔ پس وہ اُن کے پاس گیا۔
  • اور چُونکہ اُن کا ہم پیشہ تھا اُن کے ساتھ رہا اور وہ کام کرنے لگے اوراُن کا پیشہ خَیمہ دوزی تھا۔
  • اور وہ ہر سبت کو عِبادت خانہ میں بحث کرتا اور یہُودِیوں اور یُونانِیوں کو قائِل کرتا تھا۔
  • اور جب سِیلا س اور تِیمُتِھیُس مَکِدُنیہ سے آئے تو پَولُس کلام سُنانے کے جوش سے مجبُور ہو کر یہُودِیوں کے آگے گواہی دے رہا تھا کہ یِسُوع ہی مسِیح ہے۔
  • جب لوگ مُخالِفت کرنے اور کُفر بَکنے لگے تو اُس نے اپنے کپڑے جھاڑ کر اُن سے کہا تُمہارا خُون تُمہاری ہی گرَدن پر ۔ مَیں پاک ہُوں ۔ اب سے غَیر قَوموں کے پاس جاؤں گا۔
  • پس وہاں سے چلا گیا اور طِطُس یُوستُس نام ایک خُدا پرست کے گھر گیا جو عِبادت خانہ سے مِلا ہُؤا تھا۔
  • اور عِبادت خانہ کا سردار کرِسپُس اپنے تمام گھرانے سمیت خُداوند پر اِیمان لایا اور بُہت سے کُرِنتھی سُن کر اِیمان لائے اور بپتِسمہ لِیا۔
  • اور خُداوند نے رات کو رویا میں پَولُس سے کہا خَوف نہ کر بلکہ کہے جا اور چُپ نہ رہ۔
  • اِس لِئے کہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں اور کوئی شخص تُجھ پر حملہ کر کے ضَرر نہ پُہنچا سکے گا کیونکہ اِس شہر میں میرے بُہت سے لوگ ہیں۔
  • پس وہ ڈیڑھ برس اُن میں رہ کر خُدا کا کلام سِکھاتارہا۔
  • جب گلیّو اخیہ کا صُوبہ دار تھا یہُودی ایکا کرکے پَولُس پر چڑھ آئے اور اُسے عدالت میں لے جا کر۔
  • کہنے لگے کہ یہ شخص لوگوں کو ترغِیب دیتا ہے کہ شرِیعت کے برخِلاف خُدا کی پرستِش کریں۔
  • جب پَولُس نے بولنا چاہا تو گلیّو نے یہُودِیوں سے کہا اَے یہُودِیو ! اگر کُچھ ظُلم یا بڑی شرارت کی بات ہوتی تو واجِب تھا کہ میں صبر کر کے تُمہاری سُنتا۔
  • لیکن جب یہ اَیسے سوال ہیں جو لَفظوں اور ناموں اور خاص تُمہاری شرِیعت سے عِلاقہ رکھتے ہیں تو تُم ہی جانو۔ مَیں اَیسی باتوں کا مُنصِف بننا نہیں چاہتا۔
  • اور اُس نے اُنہیں عدالت سے نِکلوا دِیا۔
  • پِھر سب لوگوں نے عِبادت خانہ کے سردار سوستھِنیس کو پکڑ کر عدالت کے سامنے مارا مگر گلیّو نے اِن باتوں کی کُچھ پروا نہ کی۔
  • پس پَولُس بُہت دِن وہاں رہ کر بھائِیوں سے رُخصت ہُؤا اور چُونکہ اُس نے مَنّت مانی تھی ۔ اِس لِئے کِنخِرییہ میں سر مُنڈایا اور جہاز پر سُوریہ کو روانہ ہُؤا اور پرِسکِلّہ اور اَکوِلہ اُس کے ساتھ تھے۔
  • اور اِفِسُس میں پُہنچ کر اُس نے اُنہیں وہاں چھوڑا اور آپ عِبادت خانہ میں جا کر یہُودِیوں سے بحث کرنے لگا۔
  • جب اُنہوں نے اُس سے درخواست کی کہ اَور کُچھ عرصہ ہمارے ساتھ رہ تو اُس نے منظُور نہ کِیا۔
  • بلکہ یہ کہہ کر اُن سے رُخصت ہُؤا کہ اگر خُدا نے چاہا تو تُمہارے پاس پِھر آؤں گا اور اِفِسُس سے جہاز پر روانہ ہُؤا۔
  • پِھر قَیصر یہ میں اُتر کر یروشلِیم کو گیا اور کلِیسیا کو سلام کر کے انطاکِیہ میں آیا۔
  • اور چند روز رہ کر وہاں سے روانہ ہُؤا اور ترتِیب وار گلِتیہ کے عِلاقہ اور فرُوگیہ سے گُذرتا ہُؤا سب شاگِردوں کو مضبُوط کرتا گیا۔
  • پِھر اُپلّو س نام ایک یہُودی اِسکندرِ یہ کی پَیدایش خُوش تقرِیر اور کِتابِ مُقدّس کا ماہِر اِفِسُس میں پُہنچا۔
  • اِس شخص نے خُداوند کی راہ کی تعلِیم پائی تھی اور رُوحانی جوش سے کلام کرتا اور یِسُوع کی بابت صحِیح صحِیح تعلِیم دیتا تھا مگر صِرف یُوحنّا ہی کے بپتِسمہ سے واقِف تھا۔
  • وہ عِبادت خانہ میں دِلیری سے بولنے لگا مگر پرسکِلّہ اور اَکوِلہ اُس کی باتیں سُن کر اُسے اپنے گھر لے گئے اور اُس کو خُدا کی راہ اَور زِیادہ صِحت سے بتائی۔
  • جب اُس نے اِرادہ کِیا کہ پار اُتر کر اَخیہ کو جائے تو بھائِیوں نے اُس کی ہِمّت بڑھا کر شاگِردوں کو لِکھا کہ اُس سے اچھّی طرح مِلنا ۔ اُس نے وہاں پُہنچ کر اُن لوگوں کی بڑی مدد کی جو فضل کے سبب سے اِیمان لائے تھے۔
  • کیونکہ وہ کِتابِ مُقدّس سے یِسُوع کا مسِیح ہونا ثابِت کر کے بڑے زور شور سے یہُودِیوں کو علانِیہ قائِل کرتا رہا۔
  • اور جب اُپلّو س کُرِنتھُس میں تھا تو اَیسا ہُؤا کہ پَولُس اُوپر کے عِلاقہ سے گُذر کر اِفِسُس میں آیا اور کئی شاگِردوں کو دیکھ کر۔
  • اُن سے کہا کیا تُم نے اِیمان لاتے وقت رُوحُ القُدس پایا اُنہوں نے اُس سے کہا کہ ہم نے تو سُنا بھی نہیں کہ رُوحُ القُدس نازِل ہُؤا ہے۔
  • اُس نے کہا پس تُم نے کِس کا بپتِسمہ لِیا؟ اُنہوں نے کہا یُوحنّا کا بپتِسمہ۔
  • پَولُس نے کہا یُوحنّا نے لوگوں کو یہ کہہ کر تَوبہ کا بپتِسمہ دِیا کہ جو میرے پِیچھے آنے والا ہے اُس پر یعنی یِسُوع پر اِیمان لانا۔
  • اُنہوں نے یہ سُن کر خُداوند یِسُوع کے نام کا بپتِسمہ لِیا۔
  • جب پَولُس نے اُن پر ہاتھ رکھّے تو رُوحُ القُدس اُن پر نازِل ہُؤا اور وہ طرح طرح کی زُبانیں بولنے اور نبُوّت کرنے لگے۔
  • اور وہ سب تخمِیناً بارہ آدمی تھے۔
  • پِھر وہ عِبادت خانہ میں جا کر تِین مہِینے تک دِلیری سے بولتا اور خُدا کی بادشاہی کی بابت بحث کرتا اور لوگوں کو قائِل کرتا رہا۔
  • لیکن جب بعض سخت دِل اور نافرمان ہو گئے بلکہ لوگوں کے سامنے اِس طرِیق کو بُرا کہنے لگے تو اُس نے اُن سے کنارہ کر کے شاگِردوں کو اَلگ کر لِیا اور ہر روز تُرنّس کے مدرسہ میں بحث کِیا کرتا تھا۔
  • دو برس تک یِہی ہوتا رہا ۔ یہاں تک کہ آسِیہ کے رہنے والوں کیا یہُودی کیا یُونانی سب نے خُداوند کا کلام سُنا۔
  • اور خُدا پَولُس کے ہاتھوں سے خاص خاص مُعجِزے دِکھاتا تھا۔
  • یہاں تک کہ رُومال اور پٹکے اُس کے بدن سے چُھؤا کر بِیماروں پر ڈالے جاتے تھے اور اُن کی بِیمارِیاں جاتی رہتی تِھیں اور بُری رُوحیں اُن میں سے نِکل جاتی تِھیں۔
  • مگر بعض یہُودِیوں نے جو جھاڑ پُھونک کرتے پِھرتے تھے یہ اِختیار کِیا کہ جِن میں بُری رُوحیں ہوں اُن پر خُداوند یِسُوع کا نام یہ کہہ کر پُھوکیں کہ جِس یِسُوع کی پَولُس مُنادی کرتا ہے مَیں تُم کو اُسی کی قَسم دیتا ہُوں۔
  • اور سِکِوا یہُودی سردار کاہِن کے سات بیٹے اَیسا کِیا کرتے تھے۔
  • بُری رُوح نے جواب میں اُن سے کہا کہ یِسُوع کو تو مَیں جانتی ہُوں اور پَولُس سے بھی واقِف ہُوں مگر تُم کَون ہو؟۔
  • اور وہ شخص جِس پر بُری رُوح تھی کُود کر اُن پر جا پڑا اور دونوں پر غالِب آ کر اَیسی زِیادتی کی کہ وہ ننگے اور زخمی ہو کر اُس گھر سے نِکل بھاگے۔
  • اور یہ بات اِفِسُس کے سب رہنے والے یہُودِیوں اور یُونانِیوں کو معلُوم ہو گئی ۔ پس سب پر خَوف چھا گیا اور خُداوند یِسُوع کے نام کی بزُرگی ہُوئی۔
  • اور جو اِیمان لائے تھے اُن میں سے بُہتیروں نے آ کر اپنے اپنے کاموں کا اِقرار اور اِظہار کِیا۔
  • اور بُہت سے جادُوگروں نے اپنی اپنی کِتابیں اِکٹّھی کر کے سب لوگوں کے سامنے جلا دِیں اور جب اُن کی قِیمت کا حِساب ہُؤا تو پچاس ہزار رُوپَے کی نِکلِیں۔
  • اِسی طرح خُداوند کا کلام زور پکڑ کر پَھیلتا اور غالِب ہوتا گیا۔
  • جب یہ ہو چُکا تو پَولُس نے جی میں ٹھانا کہ مَکِدُنیہ اور اَخیہ سے ہو کر یروشلِیم کو جاؤں گا اور کہا کہ وہاں جانے کے بعد مُجھے رومہ بھی دیکھنا ضرُور ہے۔
  • پس اپنے خِدمت گُذاروں میں سے دو شخص یعنی تِیمُتِھیُس اور اِراستُس کو مَکِدُنیہ میں بھیج کر آپ کُچھ عرصہ آسِیہ میں رہا۔
  • اُس وقت اِس طرِیق کی بابت بڑا فساد اُٹھا۔
  • کیونکہ دیمیترِ یُس نام ایک سُنار تھا جو اَرتمِس کے رُوپَہلے مَندِر بنوا کر اُس پیشہ والوں کو بُہت کام دِلوا دیتا تھا۔
  • اُس نے اُن کو اور اُن کے مُتعلِّق اَور پیشہ والوں کو جمع کر کے کہا اَے لوگو! تُم جانتے ہو کہ ہماری آسُودگی اِسی کام کی بدَولت ہے۔
  • اور تُم دیکھتے اور سُنتے ہو کہ صِرف اِفِسُس ہی میں نہیں بلکہ تقرِیباً تمام آسِیہ میں اِس پَولُس نے بُہت سے لوگوں کو یہ کہہ کر قائِل اور گُمراہ کر دِیا ہے کہ جو ہاتھ کے بنائے ہُوئے ہیں وہ خُدا نہیں ہیں۔
  • پس صِرف یہی خطرہ نہیں کہ ہمارا پیشہ بے قدر ہو جائے گا بلکہ بڑی دیوی اَرتمِس کا مَندِر بھی ناچِیز ہو جائے گا اور جِسے تمام آسِیہ اور ساری دُنیا پُوجتی ہے خُود اُس کی بھی عظمت جاتی رہے گی۔
  • وہ یہ سُن کرقہرسے بھر گئے اور چِلاّ چِلاّ کر کہنے لگے کہ اِفِسِیو ں کی اَرتمِس بڑی ہے۔
  • اور تمام شہر میں ہَلچَل پڑ گئی اور لوگوں نے گَیُس اور ارِستر خُس مَکِدُنیہ والوں کو جو پَولُس کے ہم سفر تھے پکڑ لِیا اور ایک دِل ہو کر تماشا گاہ کو دَوڑے۔
  • جب پَولُس نے مجمع میں جانا چاہا تو شاگِردوں نے جانے نہ دِیا۔
  • اور آسیہ کے حاکِموں میں سے اُس کے بعض دوستوں نے آدمی بھیج کر اُس کی مِنّت کی کہ تماشا گاہ میں جانے کی جُرأت نہ کرنا۔
  • اور بعض کُچھ چِلاّئے اور بعض کُچھ کیونکہ مجلِس دَرہم بَرہم ہو گئی تھی اور اکثر لوگوں کو یہ بھی خبر نہ تھی کہ ہم کِس لِئے اِکٹّھے ہُوئے ہیں۔
  • پِھر اُنہوں نے اِسکندر کو جِسے یہُودی پیش کرتے تھے بِھیڑ میں سے نِکال کر آگے کر دِیا اور اِسکندر نے ہاتھ سے اِشارہ کر کے مجمع کے سامنے عُذر بیان کرنا چاہا۔
  • جب اُنہیں معلُوم ہُؤا کہ یہ یہُودی ہے تو سب ہم آواز ہو کر کوئی دو گھنٹے تک چِلاّتے رہے کہ اِفِسِیوں کی اَرتمِس بڑی ہے۔
  • پِھر شہر کے مُحرِّر نے لوگوں کو ٹھنڈا کر کے کہا اَے اِفِسیِو!کَون سا آدمی نہیں جانتا کہ اِفِسیِوں کا شہر بڑی دیوی اَرتمِس کے مَندِر اور اُس مُورت کا مُحافِظ ہے جو زِیُو س کی طرف سے گِری تھی؟۔
  • پس جب کوئی اِن باتوں کے خِلاف نہیں کہہ سکتا تو واجِب ہے کہ تُم اِطمِینان سے رہو اور بے سوچے کُچھ نہ کرو۔
  • کیونکہ یہ لوگ جِن کو تُم یہاں لائے ہو نہ مَندر کو لُوٹنے والے ہیں نہ ہماری دیوی کی بدگوئی کرنے والے۔
  • پس اگر دیمیترِ یُس اور اُس کے ہم پیشہ کِسی پر دعویٰ رکھتے ہوں تو عدالت کُھلی ہے اور صُوبہ دار مَوجُود ہیں ۔ ایک دُوسرے پر نالِش کریں۔
  • اور اگر تُم کِسی اَور اَمر کی تحقِیقات چاہتے ہو تو باضابطہ مجلِس میں فَیصلہ ہو گا۔
  • کیونکہ آج کے بَلوے کے سبب سے ہمیں اپنے اُوپر نالِش ہونے کا اندیشہ ہے اِس لِئے کہ اِس کی کوئی وجہ نہیں ہے اور اِس صُورت میں ہم اِس ہنگامہ کی جواب دِہی نہ کر سکیں گے۔
  • یہ کہہ کر اُس نے مجلِس کو برخاست کِیا۔
  • جب ہُلّڑ مَوقُوف ہو گیا تو پَولُس نے شاگِردوں کو بُلوا کر نصِیحت کی اور اُن سے رُخصت ہو کر مَکِدُنیہ کو روانہ ہُؤا۔
  • اور اُس عِلاقہ سے گُذر کر اور اُنہیں بُہت نصِیحت کر کے یُونا ن میں آیا۔
  • جب تِین مہِینے رہ کر سُور یہ کی طرف جہاز پر روانہ ہونے کو تھا تو یہُودِیوں نے اُس کے برخِلاف سازِش کی ۔ پِھر اُس کی یہ صلاح ہُوئی کہ مَکِدُنیہ ہو کر واپس جائے۔
  • اور پُرُس کا بیٹا سو پَترُس جو بیرِ یہ کا تھا اورتھِسّلنِیکیوں میں سے ارِستر خُس اور سِکُندُ س اور گَیُس جو دِربے کا تھا اور تِیمُتِھیُس اور آسِیہ کا تُخِکس اور ترُفِمُس آسِیہ تک اُس کے ساتھ گئے۔
  • یہ آگے جا کر تروآ س میں ہماری راہ دیکھتے رہے۔
  • اور عِیدِ فطِیر کے دِنوں کے بعد ہم فِلّپی سے جہاز پر روانہ ہو کر پانچ دِن کے بعد تروآ س میں اُن کے پاس پُہنچے اور سات دِن وہِیں رہے۔
  • ہفتہ کے پہلے دِن جب ہم روٹی توڑنے کے لِئے جمع ہُوئے تو پَولُس نے دُوسرے دِن روانہ ہونے کا اِرادہ کر کے اُن سے باتیں کِیں اور آدھی رات تک کلام کرتا رہا۔
  • جِس بالاخانہ پر ہم جمع تھے اُس میں بُہت سے چراغ جَل رہے تھے۔
  • اور یُوتخُس نام ایک جوان کھڑکی میں بَیٹھا تھا ۔ اُس پر نِیند کا بڑا غَلبہ تھا اور جب پَولُس زِیادہ دیر تک باتیں کرتا رہا تو وہ نِیند کے غلبہ میں تِیسری منزل سے گِر پڑا اور اُٹھایا گیا تو مُردہ تھا۔
  • پَولُس اُتر کر اُس سے لِپٹ گیا اور گلے لگا کر کہا گھبراؤ نہیں ۔ اِس میں جان ہے۔
  • پِھر اُوپر جا کر روٹی توڑی اور کھا کر اِتنی دیر تک اُن سے باتیں کرتا رہا کہ پَو پھٹ گئی ۔ پِھر وہ روانہ ہو گیا۔
  • اور وہ اُس لڑکے کو جِیتا لائے اور اُن کی بڑی خاطِر جمع ہُوئی۔
  • ہم جہاز تک آگے جا کر اِس اِرادہ سے اسُّس کو روانہ ہُوئے کہ وہاں پُہنچ کر پَولُس کو چڑھا لیں کیونکہ اُس نے پَیدل جانے کا اِرادہ کر کے یِہی تجوِیز کی تھی۔
  • پس جب وہ اسُّس میں ہمیں مِلا تو ہم اُسے چڑھا کر مِتُلینے میں آئے۔
  • اور وہاں سے جہاز پر روانہ ہو کر دُوسرے دِن خِیُس کے سامنے پُہنچے اور تِیسرے دِن سامُس تک آئے اور اگلے دِن مِیلیتُس میں آ گئے۔
  • کیونکہ پَولُس نے یہ ٹھان لِیا تھا کہ اِفِسُس کے پاس سے گُذرے اَیسا نہ ہو کہ اُسے آسِیہ میں دیر لگے ۔ اِس لِئے کہ وہ جلدی کرتا تھا کہ اگر ہو سکے تو پِنتیکُست کا دِن یروشلِیم میں ہو۔
  • اور اُس نے مِیلیتُس سے اِفِسُس میں کہلا بھیجا اور کلِیسیا کے بزُرگوں کو بُلایا۔
  • جب وہ اُس کے پاس آئے تو اُن سے کہا تُم خُود جانتے ہو کہ پہلے ہی دِن سے کہ مَیں نے آسِیہ میں قدم رکھّا ہر وقت تُمہارے ساتھ کِس طرح رہا۔
  • یعنی کمال فروتنی سے اور آنسُو بہا بہا کر اور اُن آزمایشوں میں جو یہُودِیوں کی سازِش کے سبب سے مُجھ پر واقِع ہُوئِیں خُداوند کی خِدمت کرتا رہا۔
  • اور جو جو باتیں تُمہارے فائِدہ کی تِھیں اُن کے بیان کرنے اور علانِیہ اور گھر گھر سِکھانے سے کبھی نہ جِھجکا۔
  • بلکہ یہُودِیوں اوریُونانیِوں کے رُوبرُو گواہی دیتا رہا کہ خُدا کے سامنے تَوبہ کرنا اور ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح پر اِیمان لانا چاہئے۔
  • اور اب دیکھو مَیں رُوح میں بندھا ہُؤا یروشلِیم کو جاتا ہُوں اور نہ معلُوم کہ وہاں مُجھ پر کیا کیا گُذرے۔
  • سِوا اِس کے کہ رُوحُ القُدس ہر شہر میں گواہی دے دے کر مُجھ سے کہتا ہے کہ قَید اور مُصِیبتیں تیرے لِئے تیّار ہیں۔
  • لیکن مَیں اپنی جان کو عزِیز نہیں سمجھتا کہ اُس کی کُچھ قدر کرُوں بمُقابلہ اِس کے کہ اپنا دَور اور وہ خِدمت جو خُداوند یِسُو ع سے پائی ہے پُوری کرُوں یعنی خُدا کے فضل کی خُوشخبری کی گواہی دُوں۔
  • اور اب دیکھو مَیں جانتا ہُوں کہ تُم سب جِن کے درمِیان مَیں بادشاہی کی مُنادی کرتا پِھرا میرا مُنہ پِھر نہ دیکھو گے۔
  • پس مَیں آج کے دِن تُمہیں قطعی کہتا ہُوں کہ سب آدمِیوں کے خُون سے پاک ہُوں۔
  • کیونکہ مَیں خُدا کی ساری مرضی تُم سے پُورے طَور پر بیان کرنے سے نہ جِھجکا۔
  • پس اپنی اور اُس سارے گلّہ کی خبرداری کرو جِس کا رُوحُ القُدس نے تُمہیں نِگہبان ٹھہرایا تاکہ خُدا کی کلِیسیا کی گلّہ بانی کرو جِسے اُس نے خاص اپنے خُون سے مول لِیا۔
  • مَیں یہ جانتا ہُوں کہ میرے جانے کے بعد پھاڑنے والے بھیڑئے تُم میں آئیں گے جِنہیں گلّہ پر کُچھ ترس نہ آئے گا۔
  • اور خُود تُم میں سے اَیسے آدمی اُٹھیں گے جو اُلٹی اُلٹی باتیں کہیں گے تاکہ شاگِردوں کو اپنی طرف کھینچ لیں۔
  • اِس لِئے جاگتے رہو اور یاد رکھّو کہ مَیں تِین برس تک رات دِن آنسُو بہا بہا کر ہر ایک کو سمجھانے سے باز نہ آیا۔
  • اب مَیں تُمہیں خُدا اور اُس کے فضل کے کلام کے سپُرد کرتا ہُوں جو تُمہاری ترقّی کر سکتا ہے اور تمام مُقدّسوں میں شرِیک کر کے مِیراث دے سکتا ہے۔
  • مَیں نے کِسی کی چاندی یا سونے یا کپڑے کا لالچ نہیں کِیا۔
  • تُم آپ جانتے ہو کہ اِنہی ہاتھوں نے میری اور میرے ساتِھیوں کی حاجتیں رفع کِیں۔
  • مَیں نے تُم کو سب باتیں کر کے دِکھا دِیں کہ اِس طرح مِحنت کر کے کمزوروں کو سنبھالنا اور خُداوند یِسُو ع کی باتیں یاد رکھنا چاہئے کہ اُس نے خُود کہا دینا لینے سے مُبارک ہے۔
  • اُس نے یہ کَہہ کر گُھٹنے ٹیکے اور اُن سب کے ساتھ دُعا کی۔
  • اور وہ سب بُہت روئے اور پَولُس کے گلے لگ لگ کر اُس کے بوسے لِئے۔
  • اور خاص کر اِس بات پر غمگین تھے جو اُس نے کہی تھی کہ تُم پِھر میرا مُنہ نہ دیکھو گے ۔ پِھر اُسے جہاز تک پُہنچایا۔
  • اور جب ہم اُن سے بمُشکِل جُدا ہو کر جہاز پر روانہ ہُوئے تو اَیسا ہُؤا کہ سِیدھی راہ سے کوس میں آئے اور دُوسرے دِن رُدُس میں اور وہاں سے پتر ہ میں۔
  • پِھر ایک جہاز سِیدھا فینِیکے کو جاتا ہُؤا مِلا اور اُس پر سوار ہو کر روانہ ہُوئے۔
  • جب کُپُر س نظر آیا تو اُسے بائیں ہاتھ چھوڑ کر سُور یہ کو چلے اور صُور میں اُترے کیونکہ وہاں جہاز کا مال اُتارنا تھا۔
  • جب شاگِردوں کو تلاش کر لِیا تو ہم سات روز وہاں رہے ۔ اُنہوں نے رُوح کی معرفت پَولُس سے کہا کہ یروشلِیم میں قدَم نہ رکھنا۔
  • اور جب وہ دِن گُذر گئے تو اَیسا ہُؤا کہ ہم نِکل کر روانہ ہُوئے اور سب نے بِیوِیوں اور بچّوں سمیت ہم کو شہر کے باہر تک پُہنچایا ۔ پِھر ہم نے سمُندر کے کنارے گُھٹنے ٹیک کر دُعا کی۔
  • اور ایک دُوسرے سے وِداع ہو کر ہم تو جہاز پر چڑھے اور وہ اپنے اپنے گھر واپس چلے گئے۔
  • اور ہم صُور سے جہاز کا سفر تمام کر کے پَتُلمِیس میں پُہنچے اور بھائِیوں کو سلام کِیا اور ایک دِن اُن کے ساتھ رہے۔
  • دُوسرے دِن ہم روانہ ہو کر قَیصر یہ میں آئے اور فِلِپُّس مُبشر کے گھر جو اُن ساتوں میں سے تھا اُتر کر اُس کے ساتھ رہے۔
  • اُس کی چار کُنواری بیٹِیاں تِھیں جو نبُوّت کرتی تِھیں۔
  • اور جب ہم وہاں بُہت روز رہے تو اگبُس نام ایک نبی یہُودیہ سے آیا۔
  • اُس نے ہمارے پاس آ کر پَولُس کا کمربند لِیا اور اپنے ہاتھ پاؤں باندھ کر کہا رُوحُ القُدس یُوں فرماتا ہے کہ جِس شخص کا یہ کمربند ہے اُس کو یہُودی یروشلِیم میں اِسی طرح باندھیں گے اور غَیر قَوموں کے ہاتھ میں حوالہ کریں گے۔
  • جب یہ سُنا تو ہم نے اور وہاں کے لوگوں نے اُس کی مِنّت کی کہ یروشلِیم کو نہ جائے۔
  • مگر پَولُس نے جواب دِیا کہ تُم کیا کرتے ہو؟ کیوں رو رو کر میرا دِل توڑتے ہو؟ مَیں تو یروشلِیم میں خُداوند یِسُوع کے نام پر نہ صِرف باندھے جانے بلکہ مَرنے کو بھی تیّار ہُوں۔
  • جب اُس نے نہ مانا تو ہم یہ کہہ کر چُپ ہو گئے کہ خُداوند کی مَرضی پُوری ہو۔
  • اُن دِنوں کے بعد ہم اپنے سفر کا اسباب تیّار کر کے یروشلِیم کو گئے۔
  • اور قَیصر یہ سے بھی بعض شاگِرد ہمارے ساتھ چلے اور ایک قدِیم شاگِرد مَنَاسو ن کُپری کو ساتھ لے آئے تاکہ ہم اُس کے ہاں مِہمان ہوں۔
  • جب ہم یروشلِیم میں پُہنچے تو بھائی بڑی خُوشی کے ساتھ ہم سے مِلے۔
  • اور دُوسرے دِن پَولُس ہمارے ساتھ یعقُو ب کے پاس گیا اور سب بزُرگ وہاں حاضِر تھے۔
  • اُس نے اُنہیں سلام کر کے جو کُچھ خُدا نے اُس کی خِدمت سے غَیر قَوموں میں کِیا تھا مُفصّل بیان کِیا۔
  • اُنہوں نے یہ سُن کر خُدا کی تمجِید کی ۔ پِھر اُس سے کہا اَے بھائی تُو دیکھتا ہے کہ یہُودِیوں میں ہزارہا آدمی اِیمان لے آئے ہیں اور وہ سب شرِیعت کے بارے میں سرگرم ہیں۔
  • اور اُن کو تیرے بارے میں سِکھا دِیا گیا ہے کہ تُو غَیر قَوموں میں رہنے والے سب یہُودِیوں کو یہ کہہ کر مُوسیٰ سے پِھر جانے کی تعلِیم دیتا ہے کہ نہ اپنے لڑکوں کا خَتنہ کرو نہ مُوسوی رَسموں پر چلو۔
  • پس کیا کِیا جائے؟ لوگ ضرُور سُنیں گے کہ تُو آیا ہے۔
  • اِس لِئے جو ہم تُجھ سے کہتے ہیں وہ کر ۔ ہمارے ہاں چار آدمی اَیسے ہیں جِنہوں نے مَنّت مانی ہے۔
  • اُنہیں لے کر اپنے آپ کو اُن کے ساتھ پاک کر اور اُن کی طرف سے کُچھ خرچ کر تاکہ وہ سر مُنڈائیں تو سب جان لیں گے کہ جو باتیں اُنہیں تیرے بارے میں سِکھائی گئی ہیں اُن کی کُچھ اصل نہیں بلکہ تُو خُود بھی شرِیعت پر عمل کر کے درُستی سے چلتا ہے۔
  • مگر غَیر قَوموں میں سے جو اِیمان لائے اُن کی بابت ہم نے یہ فَیصلہ کر کے لِکھا تھا کہ وہ صِرف بُتوں کی قُربانی کے گوشت سے اور لہُو اور گلا گھونٹے ہُوئے جانوروں اور حرام کاری سے اپنے آپ کو بچائے رکھّیں۔
  • اِس پر پَولُس اُن آدمِیوں کو لے کر اور دُوسرے دِن اپنے آپ کو اُن کے ساتھ پاک کر کے ہَیکل میں داخِل ہُؤا اور خبر دی کہ جب تک ہم میں سے ہر ایک کی نذر نہ چڑھائی جائے تقدُّس کے دِن پُورے کریں گے۔
  • جب وہ سات دِن پُورے ہونے کو تھے تو آسِیہ کے یہُودِیوں نے اُسے ہَیکل میں دیکھ کر سب لوگوں میں ہلچل مچائی اور یُوں چِلاّ کر اُس کو پکڑ لِیا۔
  • کہ اَے اِسرائیِلیو! مدد کرو ۔ یہ وُہی آدمی ہے جو ہر جگہ سب آدمِیوں کو اُمّت اور شرِیعت اور اِس مقام کے خِلاف تعلِیم دیتا ہے بلکہ اُس نے یُونانِیوں کو بھی ہَیکل میں لا کر اِس پاک مقام کو ناپاک کِیا ہے۔
  • کیونکہ اُنہوں نے اِس سے پہلے ترُفِمُس اِفِسی کو اُس کے ساتھ شہر میں دیکھا تھا ۔ اُسی کی بابت اُنہوں نے خیال کِیا کہ پَولُس اُسے ہَیکل میں لے آیا ہے۔
  • اور تمام شہر میں ہلچل پڑ گئی اور لوگ دَوڑ کر جمع ہُوئے اور پَولُس کو پکڑ کر ہَیکل سے باہر گھسِیٹ کر لے گئے اور فوراً دروازے بند کر لِئے گئے۔
  • جب وہ اُسے قتل کرنا چاہتے تھے تو اُوپر پلٹن کے سردار کے پاس خبر پُہنچی کہ تمام یروشلِیم میں کھلبلی پڑ گئی ہے۔
  • وہ اُسی دَم سِپاہِیوں اور صُوبہ داروں کو لے کر اُن کے پاس نِیچے دَوڑا آیا اور وہ پلٹن کے سردار اور سِپاہِیوں کو دیکھ کر پَولُس کی مار پِیٹ سے باز آئے۔
  • اِس پر پلٹن کے سردار نے نزدِیک آ کر اُسے گرِفتار کِیا اور دو زنجِیروں سے باندھنے کا حُکم دے کر پُوچھنے لگا کہ یہ کَون ہے اور اِس نے کیا کِیا ہے؟۔
  • بِھیڑ میں سے بعض کُچھ چِلاّئے اور بعض کُچھ ۔ پس جب ہُلّڑ کے سبب سے کُچھ حقِیقت دریافت نہ کر سکا تو حُکم دِیا کہ اُسے قلعہ میں لے جاؤ۔
  • جب سِیڑھیوں پر پُہنچا تو بِھیڑ کی زبردستی کے سبب سے سِپاہِیوں کو اُسے اُٹھا کر لے جانا پڑا۔
  • کیونکہ لوگوں کی بِھیڑ یہ چِلاّتی ہُوئی اُس کے پِیچھے پڑی کہ اُس کا کام تمام کر۔
  • ا ور جب پَولُس کو قلعہ کے اندر لے جانے کو تھے تو اُس نے پلٹن کے سردار سے کہا کیا مُجھے اِجازت ہے کہ تُجھ سے کُچھ کہُوں؟ اُس نے کہا تُو یُونانی جانتا ہے؟۔
  • کیا تُو وہ مِصری نہیں جو اِس سے پہلے غازِیوں میں سے چار ہزار آدمِیوں کو باغی کر کے جنگل میں لے گیا؟۔
  • پَولُس نے کہا مَیں یہُودی آدمی کِلِکیہ کے مشہُور شہر تَرسُس کا باشِندہ ہُوں ۔ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے لوگوں سے بولنے کی اِجازت دے۔
  • جب اُس نے اُسے اِجازت دی تو پَولُس نے سِیڑھیوں پر کھڑے ہو کر لوگوں کو ہاتھ سے اِشارہ کِیا ۔ جب وہ چُپ چاپ ہو گئے تو عِبرانی زُبان میں یُوں کہنے لگا کہ۔
  • اَے بھائِیو اور بزُرگو! میرا عُذر سُنو جو اَب تُم سے بیان کرتا ہُوں۔
  • جب اُنہوں نے سُنا کہ ہم سے عِبرانی زُبان میں بولتا ہے تو اَور بھی چُپ چاپ ہو گئے ۔ پس اُس نے کہا۔
  • مَیں یہُودی ہُوں اور کِلِکیہ کے شہر تَرسُس میں پَیدا ہُؤا مگر میری تربِیّت اِس شہر میں گملی ایل کے قدموں میں ہُوئی اور مَیں نے باپ دادا کی شرِیعت کی خاص پابندی کی تعلِیم پائی اور خُدا کی راہ میں اَیسا سرگرم تھا جَیسے تُم سب آج کے دِن ہو۔
  • چُنانچہ مَیں نے مَردوں اور عَورتوں کو باندھ باندھ کر اور قَیدخانہ میں ڈال ڈال کر مسیِحی طرِیق والوں کو یہاں تک ستایا کہ مَروا بھی ڈالا۔
  • چُنانچہ سردار کاہِن اور سب بزُرگ میرے گواہ ہیں کہ اُن سے مَیں بھائِیوں کے نام خَط لے کر دمِشق کو روانہ ہُؤا تاکہ جِتنے وہاں ہوں اُنہیں بھی باندھ کر یروشلِیم میں سزا دِلانے کو لاؤں۔
  • جب مَیں سفر کرتا کرتا دمِشق کے نزدِیک پُہنچا تو اَیسا ہُؤا کہ دوپہر کے قرِیب یکایک ایک بڑا نُور آسمان سے میرے گِرداگِرد آ چمکا۔
  • اور مَیں زمِین پر گِر پڑا اور یہ آواز سُنی کہ اَے ساؤ ُل اَے ساؤُ ل!تُو مُجھے کیوں ستاتا ہے؟۔
  • مَیں نے جواب دِیا کہ اَے خُداوند! تُو کَون ہے؟ اُس نے مُجھ سے کہا مَیں یِسُوع ناصری ہُوں جِسے تُو ستاتا ہے؟۔
  • اور میرے ساتِھیوں نے نُور تو دیکھا لیکن جو مُجھ سے بولتا تھا اُس کی آواز نہ سُنی۔
  • مَیں نے کہا اَے خُداوند مَیں کیا کرُوں؟ خُداوند نے مُجھ سے کہا اُٹھ کر دمِشق میں جا ۔ جو کُچھ تیرے کرنے کے لِئے مُقرّر ہُؤا ہے وہاں تُجھ سے سب کہا جائے گا۔
  • جب مُجھے اُس نُور کے جلال کے سبب سے کُچھ دِکھائی نہ دِیا تو میرے ساتھی میرا ہاتھ پکڑ کر مُجھے دمِشق میں لے گئے۔
  • اور حننیا ہ نام ایک شخص جو شرِیعت کے مُوافِق دِین دار اور وہاں کے سب رہنے والے یہُودِیوں کے نزدِیک نیک نام تھا۔
  • میرے پاس آیا اور کھڑے ہو کر مُجھ سے کہا بھائی ساؤ ُل پِھر بِینا ہو! اُسی گھڑی بِینا ہو کر مَیں نے اُس کو دیکھا۔
  • اُس نے کہا ہمارے باپ دادا کے خُدا نے تُجھ کو اِس لِئے مُقرّر کِیا ہے کہ تُو اُس کی مرضی کو جانے اور اُس راست باز کو دیکھے اور اُس کے مُنہ کی آواز سُنے۔
  • کیونکہ تُو اُس کی طرف سے سب آدمِیوں کے سامنے اُن باتوں کا گواہ ہو گا جو تُو نے دیکھی اور سُنی ہیں۔
  • اب کیوں دیر کرتا ہے؟ اُٹھ بپتِسمہ لے اور اُس کا نام لے کر اپنے گُناہوں کو دھو ڈال۔
  • جب مَیں پِھر یروشلِیم میں آ کر ہَیکل میں دُعا کر رہا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ مَیں بے خُود ہو گیا۔
  • اور اُس کو دیکھا کہ مُجھ سے کہتا ہے جلدی کر اور فوراً یروشلِیم سے نِکل جا کیونکہ وہ میرے حق میں تیری گواہی قبُول نہ کریں گے۔
  • مَیں نے کہا اَے خُداوند! و ہ خُود جانتے ہیں کہ جو تُجھ پر اِیمان لائے مَیں اُن کو قَید کراتا اور جا بجا عِبادت خانوں میں پِٹواتا تھا۔
  • اور جب تیرے شہِید ستِفَنُس کا خُون بہایا جاتا تھا تو مَیں بھی وہاں کھڑا تھا اور اُس کے قتل پر راضی تھا اور اُس کے قاتِلوں کے کپڑوں کی حِفاظت کرتا تھا۔
  • اُس نے مُجھ سے کہا جا ۔ مَیں تُجھے غَیر قَوموں کے پاس دُور دُور بھیجُوں گا۔
  • وہ اِس بات تک تو اُس کی سُنتے رہے ۔ پِھر بلند آوازسے چِلاّئے کہ اَیسے شخص کو زمِین پر سے فنا کر دے! اُس کا زِندہ رہنا مُناسِب نہیں۔
  • جب وہ چِلاّتے اور اپنے کپڑے پَھینکتے اور خاک اُڑاتے تھے۔
  • تو پلٹن کے سردار نے حُکم دے کر کہا کہ اُسے قلعہ میں لے جاؤ اور کوڑے مار کر اُس کا اِظہار لو تاکہ مُجھے معلُوم ہو کہ وہ کِس سبب سے اُس کی مُخالفت میں یُوں چِلاّتے ہیں۔
  • جب اُنہوں نے اُسے تَسموں سے باندھ لِیا تو پَولُس نے اُس صُوبہ دار سے جو پاس کھڑا تھا کہا کیا تُمہیں روا ہے کہ ایک رُومی آدمی کے کوڑے مارو اور وہ بھی قصُور ثابِت کِئے بغَیر؟۔
  • صُوبہ دار یہ سُن کر پلٹن کے سردار کے پاس گیا اوراُسے خبر دے کر کہا تُو کیا کرتا ہے؟ یہ تو رُومی آدمی ہے۔
  • پلٹن کے سردار نے اُس کے پاس آ کر کہا مُجھے بتا تو ۔ کیا تُو رُومی ہے؟ اُس نے کہا ہاں۔
  • پلٹن کے سردار نے جواب دِیا کہ مَیں نے بڑی رقم دے کر رُومی ہونے کا رُتبہ حاصِل کِیا ۔ پَولُس نے کہا مَیں تو پَیدایشی ہُوں۔
  • پس جو اُس کا اِظہار لینے کو تھے فوراً اُس سے الگ ہوگئے اور پلٹن کا سردار بھی یہ معلُوم کر کے ڈر گیا کہ جِس کو مَیں نے باندھا ہے وہ رُومی ہے۔
  • صُبح کو یہ حقِیقت معلُوم کرنے کے اِرادہ سے کہ یہُودی اُس پر کیا اِلزام لگاتے ہیں اُس نے اُس کو کھول دِیا اور سردار کاہِن اور سب صدرعدالت والوں کو جمع ہونے کا حُکم دِیا اور پَولُس کو نِیچے لے جا کر اُن کے سامنے کھڑا کر دِیا۔
  • پَولُس نے صدر عدالت والوں کو غَور سے دیکھ کر کہا اَے بھائِیو! مَیں نے آج تک کمال نیک نِیّتی سے خُدا کے واسطے عُمر گُذاری ہے۔
  • سردار کاہِن حننیّا ہ نے اُن کو جو اُس کے پاس کھڑے تھے حُکم دِیا کہ اُس کے مُنہ پر طمانچہ مارو۔
  • پَولُس نے اُس سے کہا اَے سفیدی پِھری ہُوئی دِیوار! خُدا تُجھے مارے گا ۔ تُو شرِیعت کے مُوافِق میرا اِنصاف کرنے کو بَیٹھا ہے اور کیا شرِیعت کے برخِلاف مُجھے مارنے کا حُکم دیتا ہے؟۔
  • جو پاس کھڑے تھے اُنہوں نے کہا کیا تُو خُدا کے سردار کاہِن کو بُرا کہتا ہے؟۔
  • پَولُس نے کہا اَے بھائِیو! مُجھے معلُوم نہ تھا کہ یہ سردار کاہِن ہے کیونکہ لِکھا ہے کہ اپنی قَوم کے سردار کو بُرا نہ کہہ۔
  • جب پَولُس نے یہ معلُوم کِیا کہ بعض صدُوقی ہیں اور بعض فرِیسی تو عدالت میں پُکار کر کہا کہ اَے بھائِیو! مَیں فرِیسی اور فرِیسِیوں کی اَولاد ہُوں ۔ مُردوں کی اُمّید اور قِیامت کے بارے میں مُجھ پر مُقدّمہ ہو رہا ہے۔
  • جب اُس نے یہ کہا تو فرِیسِیوں اور صدُوقِیوں میں تَکرار ہُوئی اور حاضرِین میں پُھوٹ پڑ گئی۔
  • کیونکہ صدُوقی تو کہتے ہیں کہ نہ قِیامت ہوگی نہ کوئی فرِشتہ ہے نہ رُوح مگر فرِیسی دونوں کا اِقرار کرتے ہیں۔
  • پس بڑا شور ہُؤا اور فرِیسِیوں کے فِرقہ کے بعض فقِیہہ اُٹھے اور یُوں کہہ کر جھگڑنے لگے کہ ہم اِس آدمی میں کُچھ بُرائی نہیں پاتے اور اگر کِسی رُوح یا فرِشتہ نے اِس سے کلام کِیا ہو تو پِھر کیا؟۔
  • اور جب بڑی تَکرار ہُوئی تو پلٹن کے سردار نے اِس خَوف سے کہ مبادا پَولُس کے ٹُکڑے کر دِئے جائیں فَوج کو حُکم دِیا کہ اُتر کر اُسے اُن میں سے زبردستی نِکالو اور قلعہ میں لے آؤ۔
  • اُسی رات خُداونداُس کے پاس آ کھڑا ہُؤا اور کہا خاطِر جمع رکھ کہ جَیسے تُو نے میری بابت یروشلِیم میں گواہی دی ہے وَیسے ہی تُجھے رومہ میں بھی گواہی دینا ہو گا۔
  • جب دِن ہُؤا تو یہُودِیوں نے ایکا کر کے اور لَعنت کی قَسم کھا کر کہا کہ جب تک ہم پَولُس کو قتل نہ کر لیں نہ کُچھ کھائیں گے نہ پئیں گے۔
  • اور جِنہوں نے آپس میں یہ سازِش کی وہ چالِیس سے زِیادہ تھے۔
  • پس اُنہوں نے سردار کاہِنوں اور بزُرگوں کے پاس جا کر کہا کہ ہم نے سخت لَعنت کی قَسم کھائی ہے کہ جب تک پَولُس کو قتل نہ کر لیں کُچھ نہ چکھّیں گے۔
  • پس اَب تُم صدر عدالت والوں سے مِل کر پلٹن کے سردار سے عرض کرو کہ اُسے تُمہارے پاس لائے ۔ گویا تُم اُس کے مُعاملہ کی حقِیقت زِیادہ دریافت کرنا چاہتے ہو اور ہم اُس کے پُہنچنے سے پہلے اُسے مار ڈالنے کو تیّار ہیں۔
  • لیکن پَولُس کا بھانجا اُن کی گھات کا حال سُن کر آیا اور قلعہ میں جا کر پَولُس کو خبر دی۔
  • پَولُس نے صُوبہ داروں میں سے ایک کو بُلا کر کہا اِس جوان کو پلٹن کے سردار کے پاس لے جا ۔ یہ اُس سے کُچھ کہنا چاہتا ہے۔
  • پس اُس نے اُس کو پلٹن کے سردار کے پاس لے جا کر کہا کہ پَولُس قَیدی نے مُجھے بُلا کر درخواست کی کہ اِس جوان کو تیرے پاس لاؤں کہ تُجھ سے کُچھ کہنا چاہتا ہے۔
  • پلٹن کے سردار نے اُس کا ہاتھ پکڑ کر اور الگ جا کر پُوچھا کہ مُجھ سے کیا کہنا چاہتا ہے؟۔
  • اُس نے کہا یہُودِیوں نے ایکا کِیا ہے کہ تُجھ سے درخواست کریں کہ کل پَولُس کو صدر عدالت میں لائے ۔ گویا تُو اُس کے حال کی اَور بھی تحقِیقات کرنا چاہتا ہے۔
  • لیکن تُو اُن کی نہ ماننا کیونکہ اُن میں چالِیس شخص سے زِیادہ اُس کی گھات میں ہیں جِنہوں نے لَعنت کی قَسم کھائی ہے کہ جب تک اُسے مار نہ ڈالیں نہ کھائیں گے نہ پِئیں گے اور اب وہ تیّار ہیں ۔ صِرف تیرے وعدہ کا اِنتِظار ہے۔
  • پس سردار نے جوان کو یہ حُکم دے کر رُخصت کِیا کہ کِسی سے نہ کہنا کہ تُو نے مُجھ پر یہ ظاہِر کِیا۔
  • اور دو صُوبہ داروں کو پاس بُلا کر کہا کہ دو سَو سِپاہی اور ستّر سوار اور دو سَو نیزہ بردار پہر رات گئے قَیصر یہ جانے کو تیّار کر رکھنا۔
  • اور حُکم دِیا کہ پَولُس کی سواری کے لِئے جانوروں کو بھی حاضِر کریں تاکہ اُسے فیلِکس حاکِم کے پاس صحِیح سلامت پُہنچا دیں۔
  • اور اِس مضمُون کا خَط لِکھا۔
  • کلَودِ یُس لُوسِیا س کا فیلِکس بہادُر حاکِم کو سلام۔
  • اِس شخص کو یہُودِیوں نے پکڑ کر مار ڈالنا چاہا مگر جب مُجھے معلُوم ہُؤا کہ یہ رُومی ہے تو فَوج سمیت چڑھ گیا اور چُھڑا لایا۔
  • اور اِس بات کے دریافت کرنے کا اِرادہ کر کے کہ وہ کِس سبب سے اُس پر نالِش کرتے ہیں اُسے اُن کی صدرعدالت میں لے گیا۔
  • اور معلُوم ہُؤا کہ وہ اپنی شرِیعت کے مَسٔلوں کی بابت اُس پر نالِش کرتے ہیں لیکن اُس پر کوئی اَیسا اِلزام نہیں لگایا گیا کہ قتل یا قَید کے لائِق ہو۔
  • اور جب مُجھے اِطلاع ہُوئی کہ اِس شخص کے برخِلاف سازِش ہونے والی ہے تو مَیں نے اِسے فوراً تیرے پاس بھیج دِیا ہے اور اِس کے مُدّعیوں کو بھی حُکم دے دِیا ہے کہ تیرے سامنے اِس پر دعویٰ کریں۔
  • پس سِپاہیوں نے حُکم کے مُوافِق پَولُس کو لے کر راتوں رات انتیپترِ س میں پُہنچا دِیا۔
  • اور دُوسرے دِن سواروں کو اُس کے ساتھ جانے کے لِئے چھوڑ کر آپ قلعہ کو پِھرے۔
  • اُنہوں نے قَیصر یہ میں پُہنچ کر حاکِم کو خَط دے دِیا اور پَولُس کو بھی اُس کے آگے حاضِر کِیا۔
  • اُس نے خَط پڑھ کر پُوچھا کہ یہ کِس صُوبہ کا ہے؟ اور یہ معلُوم کر کے کہ کِلِکیہ کا ہے۔
  • اُس سے کہا کہ جب تیرے مُدّعی بھی حاضِر ہوں گے تو مَیں تیرا مُقدّمہ کرُوں گا اور اُسے ہیرودِ یس کے قلعہ میں قَید رکھنے کا حُکم دِیا۔
  • پانچ دِن کے بعد حننّیا ہ سردار کاہِن بعض بزُرگوں اور تِرطُلُس نام ایک وکِیل کو ساتھ لے کر وہاں آیا اور اُنہوں نے حاکِم کے سامنے پَولُس کے خِلاف فریاد کی۔
  • جب وہ بُلایا گیا تو تِرطُلُس اِلزام لگا کر کہنے لگا کہ اَے فیلِکس بہادُر! چُونکہ تیرے وسِیلہ سے ہم بڑے امن میں ہیں اور تیری دُور اندیشی سے اِس قَوم کے فائِدہ کے لِئے خرابِیوں کی اِصلاح ہوتی ہے۔
  • ہم ہر طرح اور ہر جگہ کمال شُکر گُذاری کے ساتھ تیرا اِحسان مانتے ہیں۔
  • مگر اِس لِئے کہ تُجھے زِیادہ تکلِیف نہ دُوں مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو مِہربانی سے ہماری دو ایک باتیں سُن لے۔
  • کیونکہ ہم نے اِس شخص کو مُفسِد اور دُنیا کے سب یہُودِیوں میں فِتنہ انگیز اور ناصِریوں کے بِدعتی فِرقہ کا سرگُروہ پایا۔
  • اِس نے ہَیکل کو ناپاک کرنے کی بھی کوشِش کی تھی اور ہم نے اِسے پکڑا اور ہم نے چاہا کہ اپنی شرِیعت کے مُوافِق اِس کی عدالت کریں۔
  • لیکن لُوسِیا س سردار آ کر بڑی زبردستی سے اُسے ہمارے ہاتھ سے چِھین لے گیا۔
  • اور اُس کے مُدّعیوں کو حُکم دِیا کہ تیرے پاس جائیں اِسی سے تحقِیق کر کے تُو آپ اِن سب باتوں کو دریافت کر سکتا ہے جِن کا ہم اِس پر اِلزام لگاتے ہیں۔
  • اور یہُودِیوں نے بھی اِس دعویٰ میں مُتفِق ہو کر کہا کہ یہ باتیں اِسی طرح ہیں۔
  • جب حاکِم نے پَولُس کو بولنے کا اِشارہ کِیا تو اُس نے جواب دِیا ۔ چُونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ تُو بُہت برسوں سے اِس قَوم کی عدالت کرتا ہے اِس لِئے میں خاطِر جمعی سے اپنا عُذر بیان کرتا ہُوں۔
  • تُو دریافت کر سکتا ہے کہ بارہ دِن سے زِیادہ نہیں ہُوئے کہ مَیں یروشلِیم میں عِبادت کرنے گیا تھا۔
  • اور اُنہوں نے مُجھے نہ ہَیکل میں کِسی کے ساتھ بحث کرتے یا لوگوں میں فساد اُٹھاتے پایا نہ عِبادت خانوں میں نہ شہر میں۔
  • اور نہ وہ اِن باتوں کو جِن کا مُجھ پر اب اِلزام لگاتے ہیں تیرے سامنے ثابِت کر سکتے ہیں۔
  • لیکن تیرے سامنے یہ اِقرار کرتا ہُوں کہ جِس طرِیق کو وہ بِدعت کہتے ہیں اُسی کے مُطابِق مَیں اپنے باپ دادا کے خُدا کی عِبادت کرتا ہُوں اور جو کُچھ تَورَیت اور نبِیوں کے صحِیفوں میں لِکھا ہے اُس سب پر میرا اِیمان ہے۔
  • اور خُدا سے اُسی بات کی اُمّید رکھتا ہُوں جِس کے وہ خُود بھی مُنتظِر ہیں کہ راست بازوں اور ناراستوں دونوں کی قِیامت ہو گی۔
  • اِسی لِئے مَیں خُود بھی کوشِش میں رہتا ہُوں کہ خُدا اور آدمِیوں کے باب میں میرا دِل مُجھے کبھی ملامت نہ کرے۔
  • بُہت برسوں کے بعد مَیں اپنی قَوم کو خَیرات پُہنچانے اور نذریں چڑھانے آیا تھا۔
  • اُنہوں نے بغَیر ہنگامہ یا بلوے کے مُجھے طہارت کی حالت میں یہ کام کرتے ہُوئے ہَیکل میں پایا ۔ ہاں آسیہ کے چند یہُودی تھے۔
  • اور اگر اُن کا مُجھ پر کُچھ دعویٰ تھا تو اُنہیں تیرے سامنے حاضِر ہو کر فریاد کرنا واجِب تھا۔
  • یا یِہی خُود کہیں کہ جب مَیں صدرعدالت کے سامنے کھڑا تھا تو مُجھ میں کیا بُرائی پائی تھی۔
  • سِوا اِس ایک بات کے کہ مَیں نے اُن میں کھڑے ہو کر بُلند آواز سے کہا تھا کہ مُردوں کی قِیامت کے بارے میں آج مُجھ پر تُمہارے سامنے مُقدّمہ ہو رہا ہے۔
  • فیلِکس نے جو صحِیح طَور پر اِس طرِیق سے واقِف تھا یہ کہہ کر مُقدّمہ کو مُلتوی کر دِیا کہ جب پلٹن کا سردار لُوسِیا س آئے گا تو مَیں تُمہارا مُقدّمہ فَیصل کرُوں گا۔
  • اور صُوبہ دار کو حُکم دِیا کہ اِس کو قَید تو رکھ مگر آرام سے رکھنا اور اِس کے دوستوں میں سے کِسی کو اِس کی خِدمت کرنے سے منع نہ کرنا۔
  • اور چند روز کے بعد فیلِکس اپنی بِیوی درُو سِلّہ کو جو یہُودی تھی ساتھ لے کرآیا اور پَولُس کو بُلوا کر اُس سے مسِیح یِسُوع کے دِین کی کیفیّت سُنی۔
  • اور جب وہ راست بازی اور پرہیزگاری اور آیندہ عدالت کا بیان کر رہا تھا تو فیلِکس نے دہشت کھا کر جواب دِیا کہ اِس وقت تو جا ۔ فُرصت پا کر تُجھے پِھر بُلاؤں گا۔
  • اُسے پَولُس سے کُچھ رُوپَے مِلنے کی اُمّیدبھی تھی اِس لِئے اُسے اَور بھی بُلا بُلا کر اُس کے ساتھ گُفتگُو کِیا کرتا تھا۔
  • لیکن جب دو برس گُذر گئے تو پُرکِیُس فیستُس فیلِکس کی جگہ مُقرّر ہُؤا اور فیلِکس یہُودِیوں کو اپنا اِحسان مندکرنے کی غرض سے پَولُس کو قَید ہی میں چھوڑ گیا۔
  • پس فیستُس صُوبہ میں داخِل ہو کر تِین روز کے بعد قَیصر یہ سے یروشلِیم کو گیا۔
  • اور سردار کاہِنوں اور یہُودِیوں کے رئِیسوں نے اُس کے ہاں پَولُس کے خِلاف فریاد کی۔
  • اور اُس کی مُخالِفت میں یہ رِعایت چاہی کہ وہ اُسے یروشلِیم میں بُلا بھیجے اور گھات میں تھے کہ اُسے راہ میں مار ڈالیں۔
  • مگر فیستُس نے جواب دِیا کہ پَولُس تو قَیصر یہ میں قَید ہے اور مَیں آپ جَلد وہاں جاؤں گا۔
  • پس تُم میں سے جو اِختیار والے ہیں وہ ساتھ چلیں اور اگر اِس شخص میں کُچھ بے جا بات ہو تو اُس کی فریاد کریں۔
  • وہ اُن میں آٹھ دس دِن رہ کر قَیصر یہ کو گیا اور دُوسرے دِن تختِ عدالت پر بَیٹھ کر پَولُس کے لانے کا حُکم دِیا۔
  • جب وہ حاضِر ہُؤا تو جو یہُودی یروشلِیم سے آئے تھے وہ اُس کے آس پاس کھڑے ہو کر اُس پر بُہتیرے سخت اِلزام لگانے لگے مگر اُن کو ثابِت نہ کر سکے۔
  • لیکن پَولُس نے یہ عُذر کِیا کہ مَیں نے نہ تو کُچھ یہُودِیوں کی شرِیعت کا گُناہ کِیا ہے نہ ہَیکل کا نہ قَیصر کا۔
  • مگر فیستُس نے یہُودِیوں کو اپنا اِحسان مند بنانے کی غرض سے پَولُس کو جواب دِیا کیا تُجھے یروشلِیم جانا منظُور ہے کہ تیرا یہ مُقدّمہ وہاں میرے سامنے فَیصل ہو؟۔
  • پَولُس نے کہا مَیں قَیصر کے تختِ عدالت کے سامنے کھڑا ہُوں ۔ میرا مُقدّمہ یہِیں فَیصل ہونا چاہئے ۔ یہُودِیوں کا مَیں نے کُچھ قصُور نہیں کِیا ۔ چُنانچہ تُو بھی خُوب جانتا ہے۔
  • اگر بدکار ہُوں یا مَیں نے قتل کے لائِق کوئی کام کِیا ہے تو مُجھے مَرنے سے اِنکار نہیں لیکن جِن باتوں کا وہ مُجھ پر اِلزام لگاتے ہیں اگر اُن کی کُچھ اَصل نہیں تو اُن کی رِعایت سے کوئی مُجھ کو اُن کے حوالہ نہیں کر سکتا ۔ مَیں قَیصر کے ہاں اپِیل کرتا ہُوں۔
  • پِھر فیستُس نے صلاح کاروں سے مَصلحِت کر کے جواب دِیا کہ تُو نے قَیصر کے ہاں اپِیل کی ہے تو قَیصر ہی کے پاس جائے گا۔
  • اور کچھ دِن گُذرنے کے بعد اگرِپّا بادشاہ اور برنِیکے نے قَیصر یہ میں آ کر فیستُس سے مُلاقات کی۔
  • اور اُن کے کُچھ عرصہ وہاں رہنے کے بعد فیستُس نے پَولُس کے مُقدّمہ کا حال بادشاہ سے یہ کہہ کر بیان کِیا کہ ایک شخص کو فیلِکس قَید میں چھوڑ گیا ہے۔
  • جب مَیں یروشلِیم میں تھا توسردار کاہِنوں اور یہُودِیوں کے بزُرگوں نے اُس کے خِلاف فریاد کی اور سزا کے حُکم کی درخواست کی۔
  • اُن کو مَیں نے جواب دِیا کہ رُومیوں کا یہ دستُور نہیں کہ کِسی آدمی کو رِعایتہً سزا کے لِئے حوالہ کریں جب تک کہ مُدّعا علَیہ کو اپنے مُدّعیوں کے رُوبرُو ہو کر دعویٰ کے جواب دینے کا مَوقع نہ مِلے۔
  • پس جب وہ یہاں جمع ہُوئے تو مَیں نے کُچھ دیر نہ کی بلکہ دُوسرے ہی دِن تختِ عدالت پر بَیٹھ کر اُس آدمی کو لانے کا حُکم دِیا۔
  • مگر جب اُس کے مُدَّعی کھڑے ہُوئے تو جِن بُرائیوں کا مُجھے گُمان تھا اُن میں سے اُنہوں نے کِسی کا اِلزام اُس پر نہ لگایا۔
  • بلکہ اپنے دِین اور کِسی شخص یِسُوع کی بابت اُس سے بحث کرتے تھے جو مَر گیا تھا اور پَولُس اُس کو زِندہ بتاتا ہے۔
  • چُونکہ مَیں اِن باتوں کی تحقِیقات کی بابت اُلجھن میں تھا اِس لِئے اُس سے پُوچھا کیا تُو یرُوشلیم میں جانے کو راضی ہے کہ وہاں اِن باتوں کا فَیصلہ ہو؟۔
  • مگر جب پَولُس نے اپِیل کی کہ میرا مُقدّمہ شہنشاہ کی عدالت میں فَیصل ہو تو مَیں نے حُکم دِیا کہ جب تک اُسے قَیصر کے پاس نہ بھیجُوں وہ قَید رہے۔
  • اگرِپّا نے فیستُس سے کہا مَیں بھی اُس آدمی کی سُننا چاہتا ہُوں ۔ اُس نے کہا کہ تُو کل سُن لے گا۔
  • پس دُوسرے دِن جب اگرِپّا اور برنِیکے بڑی شان و شوکت سے پلٹن کے سرداروں اور شہر کے رئِیسوں کے ساتھ دِیوان خانہ میں داخِل ہُوئے تو فیستُس کے حُکم سے پَولُس حاضِر کِیا گیا۔
  • پِھر فیستُس نے کہا اے اگرِپّا بادشاہ اور اے سب حاضرِین تُم اِس شخص کو دیکھتے ہو جِس کی بابت یہُودِیوں کی ساری گُروہ نے یروشلِیم میں اور یہاں بھی چِلاّ چِلاّ کر مُجھ سے عرض کی کہ اِس کا آگے کو جِیتا رہنا مُناسِب نہیں۔
  • لیکن مُجھے معلُوم ہُؤا کہ اُس نے قتل کے لائِق کُچھ نہیں کِیا اور جب اُس نے خُود شہنشاہ کے ہاں اپِیل کی تو مَیں نے اُس کو بھیجنے کی تجوِیز کی۔
  • اُس کی نِسبت مُجھے کوئی ٹِھیک بات معلُوم نہیں کہ سرکارِ عالی کو لِکُھوں ۔ اِس واسطے مَیں نے اُس کو تُمہارے آگے اور خاص کر اَے اگرِپّا بادشاہ تیرے حُضُور حاضِر کِیا ہے تاکہ تحقِیقات کے بعد لِکھنے کے قابِل کوئی بات نِکلے۔
  • کیونکہ قَیدی کے بھیجتے وقت اُن اِلزاموں کو جو اُس پر لگائے گئے ہوں ظاہِر نہ کرنا مُجھے خِلافِ عقل معلُوم ہوتا ہے۔
  • اگرِپّا نے پَولُس سے کہا تُجھے اپنے لِئے بولنے کی اِجازت ہے ۔ پَولُس ہاتھ بڑھا کر اپنا جواب یُوں پیش کرنے لگا کہ۔
  • اَے اگرِپّا بادشاہ جِتنی باتوں کی یہُودی مُجھ پر نالِش کرتے ہیں آج تیرے سامنے اُن کی جواب دِہی کرنا اپنی خُوش نصِیبی جانتا ہُوں۔
  • خاص کر اِس لِئے کہ تُو یہُودِیوں کی سب رَسموں اور مَسٔلوں سے واقِف ہے ۔ پس مَیں مِنّت کرتا ہُوں کہ تحمُّل سے میری سُن لے۔
  • سب یہُودی جانتے ہیں کہ اپنی قَوم کے درمِیان اور یروشلِیم میں شرُوع جوانی سے میرا چال چلن کَیسا رہا ہے۔
  • چُونکہ وہ شرُوع سے مُجھے جانتے ہیں اگر چاہیں تو گواہ ہو سکتے ہیں کہ مَیں فرِیسی ہو کر اپنے دِین کے سب سے زِیادہ پابندِ مذہب فرقہ کی طرح زِندگی گُذارتا تھا۔
  • اور اب اُس وعدہ کی اُمید کے سبب سے مُجھ پر مُقدّمہ ہو رہا ہے جو خُدا نے ہمارے باپ دادا سے کِیا تھا۔
  • اُسی وعدہ کے پُورا ہونے کی اُمّید پر ہمارے بارہ کے بارہ قبِیلے دِل و جان سے رات دِن عِبادت کِیا کرتے ہیں ۔ اِسی اُمّید کے سبب سے اَے بادشاہ! یہُودی مُجھ پر نالِش کرتے ہیں۔
  • جب کہ خُدا مُردوں کو جِلاتا ہے تو یہ بات تُمہارے نزدِیک کیوں غَیر مُعتبِر سمجھی جاتی ہے ؟۔
  • مَیں نے بھی سمجھا تھا کہ یِسُوع ناصری کے نام کی طرح طرح سے مُخالِفت کرنا مُجھ پر فرض ہے۔
  • چُنانچہ مَیں نے یروشلِیم میں اَیسا ہی کِیا اور سردار کاہِنوں کی طرف سے اِختیار پا کر بُہت سے مُقدّسوں کو قَید میں ڈالا اور جب وہ قتل کِئے جاتے تھے تو مَیں بھی یِہی رائے دیتا تھا۔
  • اور ہر عِبادت خانہ میں اُنہیں سزا دِلا دِلا کر زبردستی اُن سے کُفر کہلواتا تھا بلکہ اُن کی مُخالِفت میں اَیسا دِیوانہ بنا کہ غَیر شہروں میں بھی جا کر اُنہیں ستاتا تھا۔
  • اِسی حال میں سردار کاہِنوں سے اِختیار اور پروانے لے کر دمِشق کو جاتا تھا۔
  • تو اَے بادشاہ مَیں نے دوپہر کے وقت راہ میں یہ دیکھا کہ سُورج کے نُور سے زِیادہ ایک نُور آسمان سے میرے اور میرے ہم سفروں کے گِرداگِرد آ چمکا۔
  • جب ہم سب زمِین پر گِر پڑے تو مَیں نے عِبرانی زُبان میں یہ آواز سُنی کہ اَے ساؤُل اَے ساؤُل ! تُو مُجھے کیوں ستاتا ہے؟ پَینے کی آر پر لات مارنا تیرے لِئے مُشکِل ہے۔
  • مَیں نے کہا اَے خُداوند تُو کَون ہے؟ خُداوند نے فرمایا مَیں یِسُوع ہُوں جِسے تُو ستاتا ہے۔
  • لیکن اُٹھ اپنے پاؤں پر کھڑا ہو کیونکہ مَیں اِس لِئے تُجھ پر ظاہِر ہُؤا ہُوں کہ تُجھے اُن چِیزوں کا بھی خادِم اور گواہ مُقرّر کرُوں جِن کی گواہی کے لِئے تُو نے مُجھے دیکھا ہے اور اُن کا بھی جِن کی گواہی کے لِئے مَیں تُجھ پر ظاہِر ہُؤا کرُوں گا۔
  • اور مَیں تُجھے اِس اُمّت اور غَیر قَوموں سے بچاتا رہُوں گا جِن کے پاس تُجھے اِس لِئے بھیجتا ہُوں۔
  • کہ تُو اُن کی آنکھیں کھول دے تاکہ اندھیرے سے رَوشنی کی طرف اور شَیطان کے اِختیار سے خُدا کی طرف رجُوع لائیں اور مُجھ پر اِیمان لانے کے باعِث گُناہوں کی مُعافی اور مُقدّسوں میں شرِیک ہو کر مِیراث پائیں۔
  • اِس لِئے اَے اگرپّا بادشاہ! مَیں اُس آسمانی رویا کا نافرمان نہ ہُؤا۔
  • بلکہ پہلے دمِشقِیوں کو پِھر یروشلِیم اور سارے مُلکِ یہُودیہ کے باشِندوں کو اور غَیر قَوموں کو سمجھاتا رہا کہ تَوبہ کریں اور خُدا کی طرف رجُوع لا کر تَوبہ کے مُوافِق کام کریں۔
  • اِنہی باتوں کے سبب سے یہُودِیوں نے مُجھے ہَیکل میں پکڑ کر مار ڈالنے کی کوشِش کی۔
  • لیکن خُدا کی مدد سے مَیں آج تک قائِم ہُوں اور چھوٹے بڑے کے سامنے گواہی دیتا ہُوں اور اُن باتوں کے سِوا کُچھ نہیں کہتا جِن کی پیش گوئی نبِیوں اور مُوسیٰ نے بھی کی ہے۔
  • کہ مسِیح کو دُکھ اُٹھانا ضرُور ہے اور سب سے پہلے وُہی مُردوں میں سے زِندہ ہو کر اِس اُمّت کو اور غَیر قَوموں کو بھی نُور کا اِشتہار دے گا۔
  • جب وہ اِس طرح جواب دِہی کر رہا تھا تو فیستُس نے بڑی آواز سے کہا اَے پَولُس ! تُو دِیوانہ ہے ۔ بُہت عِلم نے تجھے دِیوانہ کر دِیا ہے۔
  • پَولُس نے کہا اَے فیستُس بہادُر! مَیں دِیوانہ نہیں بلکہ سچّائی اور ہوشیاری کی باتیں کہتا ہُوں۔
  • چُنانچہ بادشاہ جِس سے مَیں دِلیرانہ کلام کرتا ہُوں یہ باتیں جانتا ہے اور مُجھے یقِین ہے کہ اِن باتوں میں سے کوئی اُس سے چُھپی نہیں کیونکہ یہ ماجرا کہِیں کونے میں نہیں ہُؤا۔
  • اَے اگرِپّا بادشاہ کیا تُو نبِیوں کا یقِین کرتا ہے؟ مَیں جانتا ہُوں کہ تُو یقِین کرتا ہے۔
  • اگرِپّا نے پَولُس سے کہا تُو تو تھوڑی ہی سی نصِیحت کر کے مُجھے مسیِحی کر لینا چاہتا ہے۔
  • پَولُس نے کہا مَیں تو خُدا سے چاہتا ہُوں کہ تھوڑی نصِیحت سے یا بُہت سے صِرف تُو ہی نہیں بلکہ جِتنے لوگ آج میری سُنتے ہیں میری مانِند ہو جائیں سِوا اِن زنجِیروں کے۔
  • تب بادشاہ اور حاکِم اور برنِیکے اور اُن کے ہم نشِین اُٹھ کھڑے ہُوئے۔
  • اور اَلگ جا کر ایک دُوسرے سے باتیں کرنے اور کہنے لگے کہ یہ آدمی اَیسا تو کُچھ نہیں کرتا جو قتل یا قَید کے لائِق ہو۔
  • اگرِپّا نے فیستُس سے کہا کہ اگر یہ آدمی قَیصر کے ہاں اپِیل نہ کرتا تو چُھوٹ سکتا تھا۔
  • جب جہاز پر اِطالِیہ کو ہمارا جانا ٹھہر گیا تو اُنہوں نے پَولُس اور بعض اَور قَیدِیوں کو شہنشاہی پلٹن کے ایک صُوبہ دار یُولِیُس نام کے حوالہ کِیا۔
  • اور ہم ادرمُتیُّم کے ایک جہاز پر جو آسیہ کے کنارے کی بندرگاہوں میں جانے کو تھا سوار ہو کر روانہ ہُوئے اور تِھسّلُنِیکے کا ارِسترخُس مَکِدُنی ہمارے ساتھ تھا۔
  • دُوسرے دِن صَیدا میں جہاز ٹھہرا اور یُولِیُس نے پَولُس پر مِہربانی کر کے دوستوں کے پاس جانے کی اِجازت دی تاکہ اُس کی خاطِر داری ہو۔
  • وہاں سے ہم روانہ ہُوئے اور کُپرُ س کی آڑ میں ہو کر چلے اِس لِئے کہ ہوا مُخالِف تھی۔
  • پِھر ہم کِلِکیہ اور پمفِیلیہ کے سمُندر سے گُذر کر لُوکیہ کے شہر مُورہ میں اُترے۔
  • وہاں صُوبہ دار کو اِسکندرِ یہ کا ایک جہاز اِطالِیہ جاتا ہُؤا مِلا ۔ پس ہم کو اُس میں بِٹھا دِیا۔
  • اور ہم بُہت دِنوں تک آہِستہ آہِستہ چل کر جب مُشکِل سے کَنِدُ س کے سامنے پُہنچے تو اِس لِئے کہ ہوا ہم کو آگے بڑھنے نہ دیتی تھی سلمو نے کے سامنے سے ہو کر کریتے کی آڑ میں چلے۔
  • اور بمُشکِل اُس کے کنارے کنارے چل کر حسِین بندر نام ایک مقام میں پُہنچے جِس سے لَسَیہَ شہر نزدِیک تھا۔
  • جب بُہت عرصہ گُذر گیا اور جہاز کا سفر اِس لِئے خطرناک ہو گیا کہ روزہ کا دِن گُذر چُکا تھا تو پَولُس نے اُنہیں یہ کہہ کر نصِیحت کی۔
  • کہ اَے صاحِبو! مُجھے معلُوم ہوتا ہے کہ اِس سفر میں تکلِیف اور بُہت نُقصان ہو گا ۔ نہ صِرف مال اور جہاز کا بلکہ ہماری جانوں کا بھی۔
  • مگر صُوبہ دار نے ناخُدا اور جہاز کے مالِک کی باتوں پر پَولُس کی باتوں سے زِیادہ لِحاظ کِیا۔
  • اور چُونکہ وہ بندر جاڑوں میں رہنے کے لِئے اچھّا نہ تھا اِس لِئے اکثر لوگوں کی صلاح ٹھہری کہ وہاں سے روانہ ہوں اور اگر ہو سکے تو فِینِکس میں پُہنچ کر جاڑا کاٹیں۔ وہ کریتے کا ایک بندر ہے جِس کا رُخ شِمال مشرِق اور جنُوب مشرِق کو ہے۔
  • جب کُچھ کُچھ دکھّنا ہوا چلنے لگی تو اُنہوں نے یہ سمجھ کر کہ ہمارا مطلَب حاصِل ہو گیا لنگر اُٹھایا اور کریتے کے کنارے کے قرِیب قرِیب چلے۔
  • لیکن تھوڑی دیر بعد ایک بڑی طُوفانی ہوا جو یُورکلُون کہلاتی ہے کریتے پر سے جہاز پر آئی۔
  • اور جب جہاز ہوا کے قابُو میں آ گیا اور اُس کا سامنا نہ کر سکا تو ہم نے لاچار ہو کر اُس کو بہنے دِیا۔
  • اور کوَدہ نام ایک چھوٹے جزِیرہ کی آڑ میں بہتے بہتے ہم بڑی مُشکِل سے ڈونگی کو قابُو میں لائے۔
  • اور جب ملاّح اُس کو اُوپر چڑھا چُکے تو جہاز کی مضبُوطی کی تدبِیریں کر کے اُس کو نِیچے سے باندھا اور سُورتِس کے چوربالُو میں دھس جانے کے ڈر سے جہاز کا ساز و سامان اُتار لِیا اور اُسی طرح بہتے چلے گئے۔
  • مگر جب ہم نے آندھی سے بُہت ہچکولے کھائے تو دُوسرے دِن وہ جہاز کا مال پَھینکنے لگے۔
  • اور تِیسرے دِن اُنہوں نے اپنے ہی ہاتھوں سے جہاز کے آلات و اسباب بھی پَھینک دِئے۔
  • اور جب بُہت دِنوں تک نہ سُورج نظر آیا نہ تارے اور شِدّت کی آندھی چل رہی تھی تو آخِر ہم کو بچنے کی اُمّید بِالکُل نہ رہی۔
  • اور جب بُہت فاقہ کر چُکے تو پَولُس نے اُن کے بِیچ میں کھڑے ہو کر کہا اَے صاحِبو! لازِم تھا کہ تُم میری بات مان کر کریتے سے روانہ نہ ہوتے اور یہ تکلِیف اور نُقصان نہ اُٹھاتے۔
  • مگر اب مَیں تُم کو نصِیحت کرتا ہُوں کہ خاطِر جمع رکھّو کیونکہ تُم میں سے کِسی کی جان کا نُقصان نہ ہو گا مگر جہاز کا۔
  • کیونکہ خُدا جِس کا مَیں ہُوں اور جِس کی عِبادت بھی کرتا ہُوں اُس کے فرِشتہ نے اِسی رات کو میرے پاس آ کر۔
  • کہا اَے پَولُس ! نہ ڈر ۔ ضرُور ہے کہ تُو قَیصر کے سامنے حاضِر ہو اور دیکھ جِتنے لوگ تیرے ساتھ جہاز میں سوار ہیں اُن سب کی خُدا نے تیری خاطِر جان بخشی کی۔
  • اِس لِئے اَے صاحبو! خاطِر جمع رکھّو کیونکہ مَیں خُدا کا یقِین کرتا ہُوں کہ جَیسا مُجھ سے کہا گیا ہے وَیسا ہی ہو گا۔
  • لیکن یہ ضرُور ہے کہ ہم کِسی ٹاپُو میں جا پڑیں۔
  • جب چَودھوِیں رات ہُوئی اور ہم بحرِ ادر یہ میں ٹکراتے پِھرتے تھے تو آدھی رات کے قرِیب ملاّحوں نے اَٹکل سے معلُوم کِیا کہ کِسی مُلک کے نزدِیک پُہنچ گئے۔
  • اور پانی کی تھاہ لے کر بِیس پُرسہ پایا اور تھوڑا آگے بڑھ کر اور پِھر تھاہ لے کر پندرہ پُرسہ پایا۔
  • اور اِس ڈر سے کہ مُبادا چٹانوں پر جا پڑیں جہاز کے پِیچھے سے چار لنگر ڈالے اور صُبح ہونے کے لِئے دُعا کرتے رہے۔
  • اور جب ملاّحوں نے چاہا کہ جہاز پر سے بھاگ جائیں اور اِس بہانہ سے کہ گلہی سے لنگر ڈالیں ڈونگی کو سمُندر میں اُتارا۔
  • تو پَولُس نے صُوبہ دار اور سِپاہِیوں سے کہا کہ اگر یہ جہاز پر نہ رہیں گے تو تُم نہیں بچ سکتے۔
  • اِس پر سِپاہِیوں نے ڈونگی کی رسّیاں کاٹ کر اُسے چھوڑدِیا۔
  • اور جب دِن نِکلنے کو ہُؤا تو پَولُس نے سب کی مِنّت کی کہ کھانا کھا لو اور کہا کہ تُم کو اِنتِظار کرتے کرتے اور فاقہ کھینچتے کھینچتے آج چَودہ دِن ہو گئے اور تُم نے کُچھ نہیں کھایا۔
  • اِس لِئے تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ کھانا کھا لو کیونکہ اِس پر تُمہاری بِہتری مَوقُوف ہے اور تُم میں سے کِسی کے سر کا ایک بال بِیکا نہ ہو گا۔
  • یہ کہہ کر اُس نے روٹی لی اور اُن سب کے سامنے خُدا کا شُکر کِیا اور توڑ کر کھانے لگا۔
  • پِھر اُن سب کی خاطِر جمع ہُوئی اور آپ بھی کھانا کھانے لگے۔
  • اور ہم سب مِل کر جہاز میں دو سَو چھہتّر آدمی تھے۔
  • جب وہ کھا کر سیر ہُوئے تو گیہُوں کو سمُندر میں پَھینک کر جہاز کو ہلکا کرنے لگے۔
  • جب دِن نِکل آیا تو اُنہوں نے اُس مُلک کو نہ پہچانا مگر ایک کھاڑی دیکھی جِس کا کنارہ صاف تھا اور صلاح کی کہ اگر ہو سکے تو جہاز کو اُس پر چڑھا لیں۔
  • پس لنگر کھول کر سمُندر میں چھوڑ دِئے اور پَتواروں کی بھی رسّیاں کھول دِیں اور اگلا پال ہوا کے رُخ پر چڑھاکر اُس کنارے کی طرف چلے۔
  • لیکن ایک اَیسی جگہ جا پڑے جِس کی دونوں طرف سمُندر کا زور تھا اور جہاز زمِین پر ٹِک گیا ۔ پس گلہی تو دھکّا کھا کر پھنس گئی مگر دُنبالہ لہروں کے زور سے ٹُوٹنے لگا۔
  • اور سِپاہِیوں کی یہ صلاح تھی کہ قَیدِیوں کو مار ڈالیں کہ اَیسا نہ ہو کوئی تَیرکر بھاگ جائے۔
  • لیکن صُوبہ دار نے پَولُس کو بچانے کی غرض سے اُن کو اِس اِرادہ سے باز رکھّا اور حُکم دِیا کہ جو تَیر سکتے ہیں پہلے کُود کر کنارے پر چلے جائیں۔
  • اور باقی لوگ بعض تختوں پر اور بعض جہاز کی اَور چِیزوں کے سہارے سے چلے جائیں اور اِسی طرح سب کے سب خُشکی پر سلامت پُہنچ گئے۔
  • جب ہم پُہنچ گئے تو جانا کہ اِس ٹاپُو کا نام مِلِتے ہے۔
  • اور اُن اجنبیوں نے ہم پر خاص مِہربانی کی کیونکہ مِینہ کی جھڑی اور جاڑے کے سبب سے اُنہوں نے آگ جلا کر ہم سب کی خاطِر کی۔
  • جب پَولُس نے لکڑِیوں کا گٹّھا جمع کر کے آگ میں ڈالا تو ایک سانپ گرمی پا کر نِکلا اور اُس کے ہاتھ پر لِپٹ گیا۔
  • جِس وقت اُن اجنبیوں نے وہ کِیڑا اُس کے ہاتھ سے لٹکا ہُؤا دیکھا تو ایک دُوسرے سے کہنے لگے کہ بیشک یہ آدمی خُونی ہے ۔ اگرچہ سمُندر سے بچ گیا تو بھی عدل اُسے جِینے نہیں دیتا۔
  • پس اُس نے کِیڑے کو آگ میں جھٹک دِیا اور اُسے کُچھ ضرر نہ پُہنچا۔
  • مگر وہ مُنتظِر تھے کہ اِس کا بدن سُوج جائے گا یا یہ مَر کر یکایک گِر پڑے گا لیکن جب دیر تک اِنتِظار کِیا اور دیکھا کہ اُس کو کُچھ ضرر نہ پُہنچا تو اَور خیال کر کے کہا کہ یہ تو کوئی دیوتا ہے۔
  • وہاں سے قرِیب پُبلِیُس نام اُس ٹاپُو کے سردار کی مِلک تھی اُس نے گھر لے جا کر تِین دِن تک بڑی مِہربانی سے ہماری مِہمانی کی۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ پُبلِیُس کا باپ بُخار اور پیچِش کی وجہ سے بِیمار پڑا تھا۔ پَولُس نے اُس کے پاس جا کر دُعا کی اور اُس پر ہاتھ رکھ کر شِفا دی۔
  • جب اَیسا ہُؤا تو باقی لوگ جو اُس ٹاپُو میں بِیمار تھے آئے اور اچھّے کِئے گئے۔
  • اور اُنہوں نے ہماری بڑی عِزّت کی اور چلتے وقت جو کُچھ ہمیں درکار تھا جہاز پر رکھ دِیا۔
  • تِین مہِینے کے بعد ہم اِسکندرِ یہ کے ایک جہاز پر روانہ ہُوئے جو جاڑے بھر اُس ٹاپُو میں رہا تھا اور جِس کا نِشان دِیُسکُور ی تھا۔
  • اور سرَکُوسہ میں جہاز ٹھہرا کر تِین دِن رہے۔
  • اور وہاں سے پھیر کھا کر ریگِیُم میں آئے اور ایک روز بعد دکھّنا چلی تو دُوسرے دِن پُتیُلِی میں آئے۔
  • وہاں ہم کو بھائی مِلے اور اُن کی مِنّت سے ہم سات دِن اُن کے پاس رہے اور اِسی طرح رُومہ تک گئے۔
  • وہاں سے بھائی ہماری خبر سُن کر اَپّیُس کے چَوک اور تِین سرای تک ہمارے اِستِقبال کو آئے اور پَولُس نے اُنہیں دیکھ کر خُدا کا شُکر کِیا اور اُس کی خاطِر جمع ہُوئی۔
  • جب ہم رُومہ میں پُہنچے تو پَولُس کو اِجازت ہُوئی کہ اکیلا اُس سِپاہی کے ساتھ رہے جو اُس پر پہرا دیتا تھا۔
  • تِین روز کے بعد اَیسا ہُؤا کہ اُس نے یہُودِیوں کے رئِیسوں کو بُلوایا اور جب جمع ہو گئے تو اُن سے کہا اَے بھائِیو! ہر چند مَیں نے اُمّت کے اور باپ دادا کی رسموں کے خِلاف کُچھ نہیں کِیا تَو بھی یروشلِیم سے قَیدی ہو کر رُومِیوں کے ہاتھ حوالہ کِیا گیا۔
  • اُنہوں نے میری تحقِیقات کر کے مُجھے چھوڑ دینا چاہا کیونکہ میرے قتل کا کوئی سبب نہ تھا۔
  • مگر جب یہُودِیوں نے مُخالِفت کی تو مَیں نے لاچار ہو کر قَیصر کے ہاں اپِیل کی مگر اِس واسطے نہیں کہ اپنی قَوم پر مُجھے کُچھ اِلزام لگانا تھا۔
  • پس اِس لِئے مَیں نے تُمہیں بُلایا ہے کہ تُم سے مِلُوں اور گُفتگُو کرُوں کیونکہ اِسرائیل کی اُمّید کے سبب سے مَیں اِس زنجِیر سے جکڑا ہُؤا ہُوں۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا نہ ہمارے پاس یہُودیہ سے تیرے بارے میں خَط آئے نہ بھائِیوں میں سے کِسی نے آ کر تیری کُچھ خبر دی نہ بُرائی بیان کی۔
  • مگر ہم مُناسِب جانتے ہیں کہ تُجھ سے سُنیں کہ تیرے خیالات کیا ہیں کیونکہ اِس فِرقہ کی بابت ہم کو معلُوم ہے کہ ہر جگہ اِس کے خِلاف کہتے ہیں۔
  • اور وہ اُس سے ایک دِن ٹھہرا کر کثرت سے اُس کے ہاں جمع ہُوئے اور وہ خُدا کی بادشاہی کی گواہی دے دے کر اور مُوسیٰ کی تَورَیت اور نبِیوں کے صحِیفوں سے یِسُوع کی بابت سمجھا سمجھا کر صُبح سے شام تک اُن سے بیان کرتا رہا۔
  • اور بعض نے اُس کی باتوں کو مان لِیا اور بعض نے نہ مانا۔
  • جب آپس میں مُتفِق نہ ہُوئے تو پَولُس کے اِس ایک بات کے کہنے پر رُخصت ہُوئے کہ رُوحُ القُدس نے یسعیا ہ نبی کی معرفت تُمہارے باپ دادا سے خُوب کہا کہ۔
  • اِس اُمّت کے پاس جا کر کہہ کہ تُم کانوں سے سُنو گے اور ہرگِز نہ سمجھو گے اور آنکھوں سے دیکھو گے اور ہرگِز معلُوم نہ کرو گے۔
  • کیونکہ اِس اُمّت کے دِل پر چربی چھا گئی ہے اور وہ کانوں سے اُونچا سُنتے ہیں اور اُنہوں نے اپنی آنکھیں بند کر لی ہیں۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ آنکھوں سے معلُوم کریں اور کانوں سے سُنیں اور دِل سے سمجھیں اور رجُوع لائیں اور مَیں اُنہیں شِفا بخشُوں۔
  • پس تُم کو معلُوم ہو کہ خُدا کی اِس نجات کا پَیغام غَیر قَوموں کے پاس بھیجا گیا ہے اور وہ اُسے سُن بھی لیں گی۔
  • جب اُس نے یہ کہا تو یہُودی آپس میں بُہت بحث کرتے چلے گئے۔
  • اور وہ پُورے دو برس اپنے کِرایہ کے گھر میں رہا۔
  • اور جواُس کے پاس آتے تھے ۔ اُن سب سے مِلتا رہا اور کمال دِلیری سے بغَیر روک ٹوک کے خُدا کی بادشاہی کی مُنادی کرتا اور خُداوند یِسُوع مسِیح کی باتیں سِکھاتا رہا۔
  • پَولُس کی طرف سے جو یِسُو ع مسِیح کا بندہ ہے اور رسُول ہونے کے لِئے بُلایا گیا اور خُدا کی اُس خُوشخبری کے لِئے مخصُوص کِیا گیا ہے۔
  • جِس کا اُس نے پیشتر سے اپنے نبِیوں کی معرفت کِتابِ مُقدّس میں۔
  • اپنے بیٹے ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کی نِسبت وعدہ کِیا تھا جو جِسم کے اِعتبار سے تو داؤُد کی نسل سے پَیدا ہُؤا۔
  • لیکن پاکِیزگی کی رُوح کے اِعتبار سے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے سبب سے قُدرت کے ساتھ خُدا کا بیٹا ٹھہرا۔
  • جِس کی معرفت ہم کو فضل اور رسالت مِلی تاکہ اُس کے نام کی خاطِر سب قَوموں میں سے لوگ اِیمان کے تابِع ہوں۔
  • جِن میں سے تُم بھی یِسُوع مسِیح کے ہونے کے لِئے بُلائے گئے ہو۔
  • اُن سب کے نام جو رُومہ میں خُدا کے پیارے ہیں اور مُقدّس ہونے کے لِئے بُلائے گئے ہیں ۔ ہمارے باپ خُدا اور خُداوند یِسُو ع مسِیح کی طرف سے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔
  • اوّل تو مَیں تُم سب کے بارے میں یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے اپنے خُدا کا شُکر کرتا ہُوں کہ تُمہارے اِیمان کا تمام دُنیا میں شُہرہ ہو رہا ہے۔
  • چُنانچہ خُدا جِس کی عِبادت مَیں اپنی رُوح سے اُس کے بیٹے کی خُوشخبری دینے میں کرتا ہُوں وُہی میرا گواہ ہے کہ مَیں بِلاناغہ تُمہیں یاد کرتا ہُوں۔
  • اور اپنی دُعاؤں میں ہمیشہ یہ درخواست کرتا ہُوں کہ اب آخِر کار خُدا کی مرضی سے مُجھے تُمہارے پاس آنے میں کِسی طرح کامیابی ہو۔
  • کیونکہ مَیں تُمہاری مُلاقات کا مُشتاق ہُوں تاکہ تُم کو کوئی رُوحانی نِعمت دُوں جِس سے تُم مضبُوط ہو جاؤ۔
  • غرض مَیں بھی تُمہارے درمِیان ہو کر تُمہارے ساتھ اُس اِیمان کے باعِث تسلّی پاؤں جو تُم میں اور مُجھ میں دونوں میں ہے۔
  • اور اَے بھائِیو! مَیں اِس سے تُمہارا ناواقِف رہنا نہیں چاہتا کہ مَیں نے بار ہا تُمہارے پاس آنے کا اِرادہ کِیا تاکہ جَیسا مُجھے اَور غَیر قَوموں میں پَھل مِلا وَیسا ہی تُم میں بھی مِلے مگر آج تک رُکا رہا۔
  • مَیں یُونانِیوں اور غَیر یُونانِیوں ۔ داناؤں اور نادانوں کا قرض دار ہُوں۔
  • پس مَیں تُم کو بھی جو رُومہ میں ہو خُوشخبری سُنانے کو حتیٰ المقدُور تیّار ہُوں۔
  • کیونکہ مَیں اِنجِیل سے شرماتا نہیں ۔ اِس لِئے کہ وہ ہر ایک اِیمان لانے والے کے واسطے پہلے یہُودی پِھر یُونانی کے واسطے نجات کے لِئے خُدا کی قُدرت ہے۔
  • اِس واسطے کہ اُس میں خُدا کی راست بازی اِیمان سے اور اِیمان کے لِئے ظاہِر ہوتی ہے جَیسا لِکھّا ہے کہ راست باز اِیمان سے جِیتا رہے گا۔
  • کیونکہ خُدا کا غضب اُن آدمِیوں کی تمام بے دِینی اور ناراستی پر آسمان سے ظاہِر ہوتا ہے جو حق کو ناراستی سے دبائے رکھتے ہیں۔
  • کیونکہ جو کُچھ خُدا کی نِسبت معلُوم ہو سکتا ہے وہ اُن کے باطِن میں ظاہِر ہے ۔ اِس لِئے کہ خُدا نے اُس کو اُن پر ظاہِر کر دِیا۔
  • کیونکہ اُس کی اَن دیکھی صِفتیں یعنی اُس کی ازلی قُدرت اور الُوہِیت دُنیا کی پَیدایش کے وقت سے بنائی ہُوئی چِیزوں کے ذرِیعہ سے معلُوم ہو کر صاف نظر آتی ہیں ۔ یہاں تک کہ اُن کو کُچھ عُذر باقی نہیں۔
  • اِس لِئے کہ اگرچہ اُنہوں نے خُدا کو جان تو لِیا مگر اُس کی خُدائی کے لائِق اُس کی تمجِید اور شُکر گُذاری نہ کی بلکہ باطِل خیالات میں پڑ گئے اور اُن کے بے سمجھ دِلوں پر اندھیرا چھا گیا۔
  • وہ اپنے آپ کو دانا جتا کر بیوُقُوف بن گئے۔
  • اور غَیرفانی خُدا کے جلال کو فانی اِنسان اور پرِندوں اور چَوپایوں اور کِیڑے مکَوڑوں کی صُورت میں بدل ڈالا۔
  • اِس واسطے خُدا نے اُن کے دِلوں کی خواہِشوں کے مُطابِق اُنہیں ناپاکی میں چھوڑ دِیا کہ اُن کے بدن آپس میں بے حُرمت کِئے جائیں۔
  • اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُدا کی سچّائی کو بدل کر جُھوٹ بنا ڈالا اور مخلُوقات کی زیادہ پرستِش اور عِبادت کی بہ نِسبت اُس خالِق کے جو ابد تک محمُود ہے ۔ آمِین۔
  • اِسی سبب سے خُدا نے اُن کو گندی شہوَتوں میں چھوڑ دِیا ۔ یہاں تک کہ اُن کی عَورتوں نے اپنے طبعی کام کو خِلافِ طبع کام سے بدل ڈالا۔
  • اِسی طرح مَرد بھی عَورتوں سے طبعی کام چھوڑ کر آپس کی شہوَت سے مَست ہو گئے یعنی مَردوں نے مَردوں کے ساتھ رُوسِیاہی کے کام کر کے اپنے آپ میں اپنی گُمراہی کے لائِق بدلہ پایا۔
  • اور جِس طرح اُنہوں نے خُدا کو پہچاننا ناپسند کِیا اُسی طرح خُدا نے بھی اُن کو ناپسندِیدہ عقل کے حوالہ کر دیا کہ نالائِق حرکتیں کریں۔
  • پس وہ ہر طرح کی ناراستی بدی لالچ اور بدخواہی سے بھر گئے اور حسد خُون ریزی جھگڑے مکّاری اور بُغض سے معمُور ہو گئے اور غِیبت کرنے والے۔
  • بدگو ۔ خُدا کی نظر میں نفرتی اَوروں کو بے عِزّت کرنے والے مغرُور شیخی باز بدیوں کے بانی ماں باپ کے نافرمان۔
  • بیوُقُوف عہد شِکن طبعی مُحبّت سے خالی اور بے رحم ہو گئے۔
  • حالانکہ وہ خُدا کا یہ حُکم جانتے ہیں کہ اَیسے کام کرنے والے مَوت کی سزا کے لائِق ہیں ۔ پِھر بھی نہ فقط آپ ہی اَیسے کام کرتے ہیں بلکہ اَور کرنے والوں سے بھی خُوش ہوتے ہیں۔
  • پس اَے اِلزام لگانے والے! تُو کوئی کیوں نہ ہو تیرے پاس کوئی عُذر نہیں کیونکہ جِس بات کا تُو دُوسرے پر اِلزام لگاتا ہے اُسی کا تُو اپنے آپ کو مُجرِم ٹھہراتا ہے ۔ اِس لِئے کہ تُو جو اِلزام لگاتا ہے خُود وُہی کام کرتا ہے۔
  • اور ہم جانتے ہیں کہ اَیسے کام کرنے والوں کی عدالت خُدا کی طرف سے حق کے مُطابِق ہوتی ہے۔
  • اَے اِنسان! تُو جو اَیسے کام کرنے والوں پر اِلزام لگاتا ہے اور خُود وُہی کام کرتا ہے کیا یہ سمجھتا ہے کہ تُو خُدا کی عدالت سے بچ جائے گا؟۔
  • یا تُو اُس کی مِہربانی اور تحمُّل اور صبر کی دَولت کو ناچِیز جانتا ہے اور نہیں سمجھتا کہ خُدا کی مِہربانی تُجھ کو تَوبہ کی طرف مائِل کرتی ہے؟۔
  • بلکہ تُو اپنی سختی اور غَیر تائِب دِل کے مُطابِق اُس قہر کے دِن کے لِئے اپنے واسطے غضب کما رہا ہے جِس میں خُدا کی سچّی عدالت ظاہِر ہو گی۔
  • وہ ہر ایک کو اُس کے کاموں کے مُوافِق بدلہ دے گا۔
  • جو نیکوکاری میں ثابِت قدم رہ کر جلال اور عِزّ ت اور بقا کے طالِب ہوتے ہیں اُن کو ہمیشہ کی زِندگی دے گا۔
  • مگر جو تَفرِقہ اَنداز اور حق کے نہ ماننے والے بلکہ ناراستی کے ماننے والے ہیں اُن پر غضب اور قہر ہو گا۔
  • اور مُصِیبت اور تنگی ہر ایک بدکار کی جان پر آئے گی ۔ پہلے یہُودی کی ۔ پِھر یُونانی کی۔
  • مگر جلال اور عِزّت اور سلامتی ہر ایک نیکوکار کو مِلے گی ۔ پہلے یہُودی کو پِھریُونانی کو۔
  • کیونکہ خُدا کے ہاں کِسی کی طرف داری نہیں۔
  • اِس لِئے کہ جِنہوں نے بغَیر شرِیعت پائے گُناہ کِیا وہ بغَیر شرِیعت کے ہلاک بھی ہوں گے اور جِنہوں نے شرِیعت کے ماتحت ہو کر گُناہ کِیا اُن کی سزا شرِیعت کے مُوافِق ہو گی۔
  • کیونکہ شرِیعت کے سُننے والے خُدا کے نزدِیک راست باز نہیں ہوتے بلکہ شرِیعت پر عمل کرنے والے راست باز ٹھہرائے جائیں گے۔
  • اِس لِئے کہ جب وہ قَومیں جو شرِیعت نہیں رکھتِیں اپنی طبِیعت سے شرِیعت کے کام کرتی ہیں تو باوُجُود شرِیعت نہ رکھنے کے وہ اپنے لِئے خُود ایک شرِیعت ہیں۔
  • چُنانچہ وہ شرِیعت کی باتیں اپنے دِلوں پر لِکھی ہُوئی دِکھاتی ہیں اور اُن کا دِل بھی اُن باتوں کی گواہی دیتا ہے اور اُن کے باہمی خیالات یا تو اُن پر اِلزام لگاتے ہیں یا اُن کو معذُور رکھتے ہیں۔
  • جِس روز خُدا میری خُوشخبری کے مُطابِق یِسُو ع مسِیح کی معرفت آدمِیوں کی پوشِیدہ باتوں کا اِنصاف کرے گا۔
  • پس اگر تُو یہُودی کہلاتا اور شرِیعت پر تکیہ اور خُدا پر فخر کرتا ہے۔
  • اور اُس کی مرضی جانتا اور شرِیعت کی تعلِیم پا کر عُمدہ باتیں پسند کرتا ہے۔
  • اور اگر تُجھ کو اِس بات پر بھی بھروسا ہے کہ مَیں اندھوں کا رہنُما اور اندھیرے میں پڑے ہُوؤں کے لِئے رَوشنی۔
  • اور نادانوں کا تربِیّت کرنے والا اور بچّوں کا اُستاد ہُوں اور عِلم اور حق کا جو نمُونہ شرِیعت میں ہے وہ میرے پاس ہے۔
  • پس تُو جو اَوروں کو سِکھاتا ہے اپنے آپ کو کیوں نہیں سِکھاتا؟ تُو جو وعظ کرتا ہے کہ چوری نہ کرنا آپ خُود کیوں چوری کرتا ہے؟۔
  • تُو جو کہتا ہے کہ زِنا نہ کرنا آپ خُود کیوں زِنا کرتا ہے؟ تُو جو بُتوں سے نفرت رکھتا ہے آپ خُود کیوں مَندروں کو لُوٹتا ہے؟۔
  • تُو جو شرِیعت پر فخر کرتا ہے شرِیعت کے عدُول سے خُدا کی کیوں بے عِزّتی کرتا ہے؟۔
  • کیونکہ تُمہارے سبب سے غَیر قَوموں میں خُدا کے نام پر کُفر بکا جاتا ہے ۔ چُنانچہ یہ لِکھا بھی ہے۔
  • خَتنہ سے فائِدہ تو ہے بشرطیکہ تُو شرِیعت پر عمل کرے لیکن جب تُو نے شرِیعت سے عدُول کِیا تو تیرا خَتنہ نامختُونی ٹھہرا۔
  • پس اگر نامختُون شخص شرِیعت کے حُکموں پر عمل کرے تو کِیا اُس کی نامختُونی خَتنہ کے برابر نہ گِنی جائے گی؟۔
  • اور جو شخص قَومِیّت کے سبب سے نامختُون رہا اگر وہ شرِیعت کو پُورا کرے تو کیا تُجھے جو باوُجُود کلام اور خَتنہ کے شرِیعت سے عدُول کرتا ہے قصُوروار نہ ٹھہرائے گا؟۔
  • کیونکہ وہ یہُودی نہیں جو ظاہِر کا ہے اور نہ وہ خَتنہ ہے جو ظاہِری اور جِسمانی ہے۔
  • بلکہ یہُودی وُہی ہے جو باطِن میں ہے اور خَتنہ وُہی ہے جو دِل کا اور رُوحانی ہے نہ کہ لفظی ۔ اَ یسے کی تعرِیف آدمِیوں کی طرف سے نہیں بلکہ خُدا کی طرف سے ہوتی ہے۔
  • پس یہُودی کو کیا فَوقِیّت ہے اور خَتنہ سے کیا فائِدہ؟۔
  • ہر طرح سے بُہت ۔ خاص کر یہ کہ خُدا کا کلام اُن کے سپُرد ہُؤا۔
  • اگر بعض بے وفا نِکلے تو کیا ہُؤا؟ کیا اُن کی بے وفائی خُدا کی وفاداری کو باطِل کر سکتی ہے؟۔
  • ہرگِز نہیں ۔ بلکہ خُدا سچّا ٹھہرے اور ہر ایک آدمی جُھوٹا ۔ چُنا نچہ لِکھا ہے کہ تُو اپنی باتوں میں راست بازٹھہرے اور اپنے مُقدّمہ میں فتح پائے۔
  • اگر ہماری ناراستی خُدا کی راست بازی کی خُوبی کو ظاہِر کرتی ہے تو ہم کیا کہیں؟ کیا یہ کہ خُدا بے اِنصاف ہے جو غضب نازِل کرتا ؟ (مَیں یہ بات اِنسان کی طرح کہتا ہُوں)۔
  • ہرگِز نہیں ۔ ورنہ خُدا کیوں کر دُنیا کا اِنصاف کرے گا؟۔
  • اگر میرے جُھوٹ کے سبب سے خُدا کی سچّائی اُس کے جلال کے واسطے زیادہ ظاہِر ہُوئی تو پِھر کیوں گُنہگار کی طرح مُجھ پر حُکم دِیا جاتا ہے؟۔
  • اور ہم کیوں بُرائی نہ کریں تاکہ بھلائی پَیدا ہو؟ چُنانچہ ہم پر یہ تُہمت لگائی بھی جاتی ہے اور بعض کہتے ہیں کہ اِن کا یہی مقُولہ ہے مگر اَیسوں کا مُجرِم ٹھہرنا اِنصاف ہے۔
  • پس کیا ہُؤا؟ کیا ہم کچھ فضِیلت رکھتے ہیں؟ بِالکُل نہیں کیونکہ ہم یہُودِیوں اور یُونانیوں دونوں پر پیشتر ہی یہ اِلزام لگا چُکے ہیں کہ وہ سب کے سب گُناہ کے ماتحت ہیں۔
  • چُنانچہ لِکھا ہے کہ کوئی راست باز نہیں ۔ ایک بھی نہیں۔
  • کوئی سمجھ دار نہیں۔ کوئی خُدا کا طالِب نہیں۔
  • سب گُمراہ ہیں سب کے سب نِکمّے بن گئے ۔ کوئی بھلائی کرنے والا نہیں ۔ ایک بھی نہیں۔
  • اُن کا گلا کُھلی ہُوئی قبر ہے ۔ اُنہوں نے اپنی زُبانوں سے فریب دِیا۔ اُن کے ہونٹوں میں سانپوں کا زہر ہے۔
  • اُن کا مُنہ لَعنت اور کڑواہٹ سے بَھرا ہے۔
  • اُن کے قدم خُون بہانے کے لِئے تیز رَو ہیں۔
  • اُن کی راہوں میں تباہی اور بَدحالی ہے۔
  • اور وہ سلامتی کی راہ سے واقِف نہ ہُوئے۔
  • اُن کی آنکھوں میں خُدا کا خَوف نہیں۔
  • اب ہم جانتے ہیں کہ شرِیعت جو کُچھ کہتی ہے اُن سے کہتی ہے جو شرِیعت کے ماتحت ہیں تاکہ ہر ایک کا مُنہ بند ہو جائے اور ساری دُنیا خُدا کے نزدِیک سزا کے لائِق ٹھہرے۔
  • کیونکہ شرِیعت کے اَعمال سے کوئی بشر اُس کے حضُور راست باز نہیں ٹھہرے گا۔ اِس لِئے کہ شرِیعت کے وسِیلہ سے تو گُناہ کی پہچان ہی ہوتی ہے۔
  • مگر اب شرِیعت کے بغَیر خُدا کی ایک راست بازی ظاہِر ہُوئی ہے جِس کی گواہی شرِیعت اور نبِیوں سے ہوتی ہے۔
  • یعنی خُدا کی وہ راست بازی جو یِسُو ع مسِیح پر اِیمان لانے سے سب اِیمان لانے والوں کو حاصِل ہوتی ہے کیونکہ کُچھ فرق نہیں۔
  • اِس لِئے کہ سب نے گُناہ کِیا اور خُدا کے جلال سے محرُوم ہیں۔
  • مگر اُس کے فضل کے سبب سے اُس مخلصی کے وسِیلہ سے جو مسِیح یِسُو ع میں ہے مُفت راست باز ٹھہرائے جاتے ہیں۔
  • اُسے خُدا نے اُس کے خُون کے باعِث ایک اَیسا کفّارہ ٹھہرایا جو اِیمان لانے سے فائِدہ مند ہو تاکہ جو گُناہ پیشتر ہو چُکے تھے اور جِن سے خُدا نے تحمُّل کر کے طرح دی تھی اُن کے بارے میں وہ اپنی راست بازی ظاہِر کرے۔
  • بلکہ اِسی وقت اُس کی راست بازی ظاہِر ہو تاکہ وہ خُود بھی عادِل رہے اور جو یِسُوع پر اِیمان لائے اُس کو بھی راست باز ٹھہرانے والا ہو۔
  • پس فخر کہاں رہا؟ اِس کی گُنجایش ہی نہیں ۔ کَون سی شرِیعت کے سبب سے؟ کیا اَعمال کی شرِیعت سے؟ نہیں بلکہ اِیمان کی شرِیعت سے۔
  • چُنانچہ ہم یہ نتِیجہ نِکالتے ہیں کہ اِنسان شرِیعت کے اَعمال کے بغَیر اِیمان کے سبب سے راست باز ٹھہرتا ہے۔
  • کیا خُدا صِرف یہُودِیوں ہی کا ہے غَیر قَوموں کا نہیں؟ بے شک غَیر قَوموں کا بھی ہے۔
  • کیونکہ ایک ہی خُدا ہے جو مخَتُونوں کو بھی اِیمان سے اور نامختُونوں کو بھی اِیمان ہی کے وسِیلہ سے راست باز ٹھہرائے گا۔
  • پس کیا ہم شرِیعت کو اِیمان سے باطِل کرتے ہیں؟ ہرگِز نہیں بلکہ شرِیعت کو قائِم رکھتے ہیں۔
  • پس ہم کیا کہیں کہ ہمارے جِسمانی باپ ابرہا م کو کیا حاصِل ہُؤا؟۔
  • کیونکہ اگر ابرہا م اَعمال سے راست باز ٹھہرایا جاتا تو اُس کو فخر کی جگہ ہوتی لیکن خُدا کے نزدِیک نہیں۔
  • کِتابِ مُقدّس کیا کہتی ہے؟ یہ کہ ابرہا م خُدا پر اِیمان لایا اور یہ اُس کے لِئے راستبازی گِنا گیا۔
  • کام کرنے والے کی مزدُوری بخشِش نہیں بلکہ حق سمجھی جاتی ہے۔
  • مگر جو شخص کام نہیں کرتا بلکہ بے دِین کے راست باز ٹھہرانے والے پر اِیمان لاتا ہے اُس کا اِیمان اُس کے لِئے راست بازی گِنا جاتا ہے۔
  • چُنانچہ جِس شخص کے لِئے خُدا بغَیراَعمال کے راست بازی محسُوب کرتا ہے داؤُد بھی اُس کی مُبارک حالی اِس طرح بیان کرتا ہے۔
  • کہ مُبارک وہ ہیں جِن کی بدکارِیاں مُعاف ہُوئیں اور جِن کے گُناہ ڈھانکے گئے۔
  • مُبارک وہ شخص ہے جِس کے گُناہ خُداوند محسُوب نہ کرے گا۔
  • پس کیا یہ مُبارک بادی مختُونوں ہی کے لِئے ہے یا نامختُونوں کے لِئے بھی؟ کیونکہ ہمارا دعویٰ یہ ہے کہ ابرہا م کے لِئے اُس کا اِیمان راست بازی گِنا گیا۔
  • پس کِس حالت میں گِنا گیا؟ مختُونی میں یا نامختُونی میں؟ مختُونی میں نہیں بلکہ نامختُونی میں۔
  • اور اُس نے خَتنہ کا نِشان پایا کہ اُس اِیمان کی راست بازی پر مُہر ہو جائے جو اُسے نامختُونی کی حالت میں حاصِل تھا تاکہ وہ اُن سب کا باپ ٹھہرے جو باوُجُود نامختُون ہونے کے اِیمان لاتے ہیں اور اُن کے لِئے بھی راست بازی محسُوب کی جائے۔
  • اور اُن مختُونوں کا باپ ہو جو نہ صِرف مختُون ہیں بلکہ ہمارے باپ ابرہا م کے اُس اِیمان کی بھی پیرَوی کرتے ہیں جو اُسے نامختُونی کی حالت میں حاصِل تھا۔
  • کیونکہ یہ وعدہ کہ وہ دُنیا کا وارِث ہو گا نہ ابرہا م سے نہ اُس کی نسل سے شرِیعت کے وسِیلہ سے کِیا گیا تھا بلکہ اِیمان کی راست بازی کے وسِیلہ سے۔
  • کیونکہ اگر شرِیعت والے ہی وارِث ہوں تو اِیمان بے فائِدہ رہا اور وعدہ لاحاصِل ٹھہرا۔
  • کیونکہ شرِیعت تو غَضب پَیدا کرتی ہے اور جہاں شرِیعت نہیں وہاں عدُول حُکمی بھی نہیں۔
  • اِسی واسطے وہ مِیراث اِیمان سے مِلتی ہے تاکہ فضل کے طَور پر ہو اور وہ وعدہ کُل نسل کے لِئے قائِم رہے ۔ نہ صِرف اُس نسل کے لِئے جو شرِیعت والی ہے بلکہ اُس کے لِئے بھی جو ابرہا م کی مانِند اِیمان والی ہے ۔ وُہی ہم سب کا باپ ہے۔
  • ( چُنانچہ لِکھا ہے کہ مَیں نے تُجھے بُہت سی قَوموں کا باپ بنایا) اُس خُدا کے سامنے جِس پر وہ اِیمان لایا اور جو مُردوں کو زِندہ کرتا ہے اور جو چِیزیں نہیں ہیں اُن کو اِس طرح بُلا لیتا ہے کہ گویا وہ ہیں۔
  • وہ نااُمّیدی کی حالت میں اُمّید کے ساتھ اِیمان لایا تاکہ اِس قَول کے مُطابِق کہ تیری نسل اَیسی ہی ہو گی وہ بُہت سی قَوموں کا باپ ہو۔
  • اور وہ جو تقرِیباً سَو برس کا تھا باوُجُود اپنے مُردہ سے بدن اور سار ہ کے َرحِم کی مُردگی پر لِحاظ کرنے کے اِیمان میں ضعِیف نہ ہُؤا۔
  • اور نہ بے اِیمان ہو کر خُدا کے وعدہ میں شک کِیا بلکہ اِیمان میں مضبُوط ہو کر خُدا کی تمجِید کی۔
  • اور اُس کو کامِل اِعتقاد ہُؤا کہ جو کُچھ اُس نے وعدہ کِیا ہے وہ اُسے پُورا کرنے پر بھی قادِر ہے۔
  • اِسی سبب سے یہ اُس کے لِئے راست بازی گِنا گیا۔
  • اور یہ بات کہ اِیمان اُس کے لِئے راست بازی گِنا گیا نہ صِرف اُس کے لِئے لِکھی گئی۔
  • بلکہ ہمارے لِئے بھی جِن کے لِئے اِیمان راست بازی گِنا جائے گا۔ اِس واسطے کہ ہم اُس پر اِیمان لائے ہیں جِس نے ہمارے خُداوند یِسُو ع کو مُردوں میں سے جِلایا۔
  • وہ ہمارے گُناہوں کے لِئے حوالہ کر دِیا گیا اور ہم کو راست باز ٹھہرانے کے لِئے جِلایا گیا۔
  • پس جب ہم اِیمان سے راست باز ٹھہرے تو خُدا کے ساتھ اپنے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے صُلح رکھّیں۔
  • جِس کے وسِیلہ سے اِیمان کے سبب سے اُس فضل تک ہماری رسائی بھی ہُوئی جِس پر قائِم ہیں اور خُدا کے جلال کی اُمّید پر فخر کریں۔
  • اور صِرف یہی نہیں بلکہ مُصِیبتوں میں بھی فخر کریں یہ جان کر کہ مُصِیبت سے صبر پَیدا ہوتا ہے۔
  • اور صبر سے پُختگی اور پُختگی سے اُمّید پَیدا ہوتی ہے۔
  • اور اُمّید سے شرمِندگی حاصِل نہیں ہوتی کیونکہ رُوحُ القُدس جو ہم کو بخشا گیا ہے اُس کے وسِیلہ سے خُدا کی مُحبّت ہمارے دِلوں میں ڈالی گئی ہے۔
  • کیونکہ جب ہم کمزور ہی تھے تو عَین وقت پر مسِیح بے دِینوں کی خاطِر مُؤا۔
  • کِسی راست باز کی خاطِر بھی مُشکل سے کوئی اپنی جان دے گا مگر شاید کِسی نیک آدمی کے لِئے کوئی اپنی جان تک دے دینے کی جُرأت کرے۔
  • لیکن خُدا اپنی مُحبّت کی خُوبی ہم پر یُوں ظاہِر کرتا ہے کہ جب ہم گُنہگار ہی تھے تو مسِیح ہماری خاطِر مُؤا۔
  • پس جب ہم اُس کے خُون کے باعِث اب راست باز ٹھہرے تو اُس کے وسِیلہ سے غضبِ اِلہٰی سے ضرُور ہی بچیں گے۔
  • کیونکہ جب باوُجُود دُشمن ہونے کے خُدا سے اُس کے بیٹے کی مَوت کے وسِیلہ سے ہمارا میل ہو گیا تو میل ہونے کے بعد تو ہم اُس کی زِندگی کے سبب سے ضرُور ہی بچیں گے۔
  • اور صِرف یہی نہیں بلکہ اپنے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے طُفَیل سے جِس کے وسِیلہ سے اب ہمارا خُدا کے ساتھ میل ہو گیا خُدا پر فخر بھی کرتے ہیں۔
  • پس جِس طرح ایک آدمی کے سبب سے گُناہ دُنیا میں آیا اور گُناہ کے سبب سے مَوت آئی اور یُوں مَوت سب آدمِیوں میں پَھیل گئی اِس لِئے کہ سب نے گُناہ کِیا۔
  • کیونکہ شرِیعت کے دِئے جانے تک دُنیامیں گُناہ توتھا مگر جہاں شرِیعت نہیں وہاں گُناہ محسُوب نہیں ہوتا۔
  • تَو بھی آدم سے لے کر مُوسیٰ تک مَوت نے اُن پر بھی بادشاہی کی جنہوں نے اُس آدم کی نافرمانی کی طرح جو آنے والے کا مثِیل تھا گُناہ نہ کِیا تھا۔
  • لیکن گُناہ کا جو حال ہے وہ فضل کی نِعمت کا نہیں کیونکہ جب ایک شخص کے گُناہ سے بُہت سے آدمی مَر گئے تو خُدا کا فضل اور اُس کی جو بخشِش ایک ہی آدمی یعنی یِسُو ع مسِیح کے فضل سے پَیدا ہُوئی بُہت سے آدمِیوں پر ضرُور ہی اِفراط سے نازِل ہُوئی۔
  • اور جَیسا ایک شخص کے گُناہ کرنے کا انجام ہُؤا بخشِش کا وَیسا حال نہیں کیونکہ ایک ہی کے سبب سے وہ فَیصلہ ہُؤا جِس کا نتِیجہ سزا کا حُکم تھا مگر بُہتیر ے گُنا ہوں سے اَیسی نِعمت پَیدا ہُوئی جِس کا نتِیجہ یہ ہُؤا کہ لوگ راست باز ٹھہرے۔
  • کیونکہ جب ایک شخص کے گُناہ کے سبب سے مَوت نے اُس ایک کے ذرِیعہ سے بادشاہی کی تو جو لوگ فضل اور راست بازی کی بخشِش اِفراط سے حاصِل کرتے ہیں وہ ایک شخص یعنی یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے ہمیشہ کی زِندگی میں ضرُور ہی بادشاہی کریں گے۔
  • غرض جَیسا ایک گناہ کے سبب سے وہ فَیصلہ ہُؤا جِس کا نتِیجہ سب آدمِیوں کی سزا کا حُکم تھا وَیسا ہی راست بازی کے ایک کام کے وسِیلہ سے سب آدمِیوں کو وہ نِعمت مِلی جِس سے راست باز ٹھہر کر زِندگی پائیں۔
  • کیونکہ جِس طرح ایک ہی شخص کی نافرمانی سے بُہت سے لوگ گُنہگار ٹھہرے اُسی طرح ایک کی فرمانبرداری سے بُہت سے لوگ راست باز ٹھہریں گے۔
  • اور بِیچ میں شرِیعت آ مَوجُود ہُوئی تاکہ گُناہ زِیادہ ہو جائے مگر جہاں گُناہ زِیادہ ہُؤا وہاں فضل اُس سے بھی نِہایت زیادہ ہُؤا۔
  • تاکہ جِس طرح گُناہ نے مَوت کے سبب سے بادشاہی کی اُسی طرح فضل بھی ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے راست بازی کے ذرِیعہ سے بادشاہی کرے۔
  • پس ہم کیا کہیں؟ کیا گُناہ کرتے رہیں تاکہ فضل زِیادہ ہو؟۔
  • ہرگِز نہیں ۔ ہم جو گُنا ہ کے اِعتبار سے مَر گئے کیوں کر اُس میں آیندہ کو زِندگی گُذاریں؟۔
  • کیا تُم نہیں جانتے کہ ہم جِتنوں نے مسِیح یِسُو ع میں شامِل ہونے کا بپتِسمہ لِیا تو اُس کی مَوت میں شامِل ہونے کا بپتِسمہ لِیا؟۔
  • پس مَوت میں شامِل ہونے کے بپتِسمہ کے وسِیلہ سے ہم اُس کے ساتھ دفن ہُوئے تاکہ جِس طرح مسِیح باپ کے جلال کے وسِیلہ سے مُردوں میں سے جِلایا گیا اُسی طرح ہم بھی نئی زِندگی میں چلیں۔
  • کیونکہ جب ہم اُس کی مَوت کی مُشابہت سے اُس کے ساتھ پَیوستہ ہو گئے تو بیشک اُس کے جی اُٹھنے کی مُشابہت سے بھی اُس کے ساتھ پَیوستہ ہوں گے۔
  • چُنانچہ ہم جانتے ہیں کہ ہماری پُرانی اِنسانِیّت اُس کے ساتھ اِس لِئے مصلُوب کی گئی کہ گُناہ کا بدن بے کار ہو جائے تاکہ ہم آگے کو گُناہ کی غُلامی میں نہ رہیں۔
  • کیونکہ جو مُؤا وہ گُناہ سے بری ہُؤا۔
  • پس جب ہم مسِیح کے ساتھ مُوئے تو ہمیں یقِین ہے کہ اُس کے ساتھ جِئیں گے بھی۔
  • کیونکہ یہ جانتے ہیں کہ مسِیح جب مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے تو پِھر نہیں مَرنے کا مَوت کا پِھر اُس پر اِختیار نہیں ہونے کا۔
  • کیونکہ مسِیح جو مُؤا گُناہ کے اِعتبار سے ایک بارمُؤا مگر اب جو جِیتا ہے تو خُدا کے اِعتبارسے جِیتا ہے۔
  • اِسی طرح تُم بھی اپنے آپ کو گُناہ کے اِعتبار سے مُردہ مگر خُدا کے اِعتبار سے مسِیح یِسُو ع میں زِندہ سمجھو۔
  • پس گُناہ تُمہارے فانی بدن میں بادشاہی نہ کرے کہ تُم اُس کی خواہِشوں کے تابِع رہو۔
  • اور اپنے اِعضا ناراستی کے ہتھیار ہونے کے لِئے گُناہ کے حوالہ نہ کِیا کرو بلکہ اپنے آپ کو مُردوں میں سے زِندہ جان کر خُدا کے حَوالہ کرو اور اپنے اِعضا راست بازی کے ہتھیار ہونے کے لِئے خُدا کے حَوالہ کرو۔
  • اِس لِئے کہ گُناہ کا تُم پر اِختیار نہ ہو گا کیونکہ تُم شرِیعت کے ماتحت نہیں بلکہ فضل کے ماتحت ہو۔
  • پس کیا ہُؤا؟ کیا ہم اِس لِئے گُناہ کریں کہ شرِیعت کے ماتحت نہیں بلکہ فضل کے ماتحت ہیں؟ ہرگِز نہیں۔
  • کیا تُم نہیں جانتے کہ جِس کی فرمانبرداری کے لِئے اپنے آپ کو غُلاموں کی طرح حوالہ کر دیتے ہو اُسی کے غُلام ہو جِس کے فرمانبردار ہو خواہ گُناہ کے جِس کا انجام مَوت ہے خواہ فرمانبرداری کے جِس کا انجام راست بازی ہے؟۔
  • لیکن خُدا کا شُکر ہے کہ اگرچہ تُم گُناہ کے غُلام تھے تَو بھی دِل سے اُس تعلِیم کے فرمانبردار ہو گئے جِس کے سانچے میں تُم ڈھالے گئے تھے۔
  • اور گُناہ سے آزاد ہو کر راست بازی کے غُلام ہو گئے۔
  • مَیں تُمہاری اِنسانی کمزوری کے سبب سے اِنسانی طَور پر کہتا ہُوں ۔ جِس طرح تُم نے اپنے اعضا بدکاری کرنے کے لِئے ناپاکی اور بدکاری کی غُلامی کے حَوالہ کِئے تھے اُسی طرح اب اپنے اعضا پاک ہونے کے لِئے راست بازی کی غُلامی کے حوالہ کر دو۔
  • کیونکہ جب تُم گُناہ کے غُلام تھے تو راست بازی کے اِعتبار سے آزاد تھے۔
  • پس جِن باتوں سے تُم اب شرمِندہ ہو اُن سے تُم اُس وقت کیا پَھل پاتے تھے؟ کیونکہ اُن کا انجام تو مَوت ہے۔
  • مگر اب گُناہ سے آزاد اور خُدا کے غُلام ہو کر تُم کو اپنا پَھل مِلا جِس سے پاکِیزگی حاصِل ہوتی ہے اور اِس کا انجام ہمیشہ کی زِندگی ہے۔
  • کیونکہ گُناہ کی مزدُوری مَوت ہے مگر خُدا کی بخشِش ہمارے خُداوند مسِیح یِسُو ع میں ہمیشہ کی زِندگی ہے۔
  • اَے بھائِیو! کیا تُم نہیں جانتے(مَیں اُن سے کہتا ہُوں جو شرِیعت سے واقِف ہیں)کہ جب تک آدمی جِیتا ہے اُسی وقت تک شرِیعت اُس پر اِختیار رکھتی ہے؟۔
  • چُنانچہ جِس عَورت کا شَوہر مَوجُود ہے وہ شرِیعت کے مُوافِق اپنے شَوہر کی زِندگی تک اُس کے بند میں ہے لیکن اگر شَوہر مَر گیا تو وہ شَوہر کی شرِیعت سے چُھوٹ گئی۔
  • پس اگر شَوہر کے جِیتے جی دُوسرے مَرد کی ہو جائے تو زانِیہ کہلائے گی لیکن اگر شَوہر مَر جائے تو وہ اُس شرِیعت سے آزاد ہے ۔ یہاں تک کہ اگر دُوسرے مَرد کی ہو بھی جائے تو زانِیہ نہ ٹھہرے گی۔
  • پس اَے میرے بھائِیو! تُم بھی مسِیح کے بدن کے وسِیلہ سے شرِیعت کے اِعتبار سے اِس لِئے مُردہ بن گئے کہ اُس دُوسرے کے ہو جاؤ جو مُردوں میں سے جِلایا گیا تاکہ ہم سب خُدا کے لِئے پَھل پَیدا کریں۔
  • کیونکہ جب ہم جِسمانی تھے تو گُناہ کی رَغبتیں جو شرِیعت کے باعِث پَیدا ہوتی تِھیں مَوت کا پَھل پَیدا کرنے کے لِئے ہمارے اعضا میں تاثِیر کرتی تِھیں۔
  • لیکن جِس چِیز کی قَید میں تھے اُس کے اِعتبار سے مَر کر اَب ہم شرِیعت سے اَیسے چُھوٹ گئے کہ رُوح کے نئے طَور پر نہ کہ لَفظوں کے پُرانے طَور پر خِدمت کرتے ہیں۔
  • پس ہم کیا کہیں؟ کیا شرِیعت گُناہ ہے؟ ہرگِز نہیں بلکہ بغَیر شرِیعت کے مَیں گُناہ کو نہ پہچانتا مثلاً اگر شرِیعت یہ نہ کہتی کہ تُو لالچ نہ کر تو مَیں لالچ کو نہ جانتا۔
  • مگر گُناہ نے مَوقع پا کر حُکم کے ذرِیعہ سے مُجھ میں ہر طرح کا لالچ پَیدا کر دِیا کیونکہ شرِیعت کے بغَیر گُناہ مُردہ ہے۔
  • ایک زمانہ میں شرِیعت کے بغَیر مَیں زِندہ تھا مگر جب حُکم آیا تو گُناہ زِندہ ہو گیا اور مَیں مَر گیا۔
  • اور جِس حُکم کا منشا زِندگی تھا وُہی میرے حق میں مَوت کا باعِث بن گیا۔
  • کیونکہ گُناہ نے مَوقع پا کر حُکم کے ذرِیعہ سے مُجھے بہکایا اور اُسی کے ذرِیعہ سے مُجھے مار بھی ڈالا۔
  • پس شرِیعت پاک ہے اور حُکم بھی پاک اور راست اور اچّھا ہے۔
  • پس جو چِیز اچھّی ہے کیا وہ میرے لِئے مَوت ٹھہری؟ ہرگِز نہیں بلکہ گُناہ نے اچّھی چِیز کے ذرِیعہ سے میرے لِئے مَوت پَیدا کر کے مُجھے مار ڈالا تاکہ اُس کاگُناہ ہونا ظاہِر ہو اور حُکم کے ذرِیعہ سے گُناہ حدّ سے زِیادہ مکرُوہ معلُوم ہو۔
  • کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ شرِیعت تو رُوحانی ہے مگر مَیں جِسمانی اور گُناہ کے ہاتھ بِکا ہُؤا ہُوں۔
  • اور جو مَیں کرتا ہُوں اُس کو نہیں جانتا کیونکہ جِس کا مَیں اِرادہ کرتا ہُوں وہ نہیں کرتا بلکہ جِس سے مُجھ کو نفرت ہے وُہی کرتا ہُوں۔
  • اور اگر مَیں اُس پر عمل کرتا ہُوں جِس کا اِرادہ نہیں کرتا تو مَیں مانتا ہُوں کہ شرِیعت خُوب ہے۔
  • پس اِس صُورت میں اُس کاکرنے والا مَیں نہ رہا بلکہ گُناہ ہے جو مُجھ میں بسا ہُؤا ہے۔
  • کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ مُجھ میں یعنی میرے جِسم میں کوئی نیکی بسی ہُوئی نہیں البتّہ اِرادہ تو مُجھ میں مَوجُود ہے مگر نیک کام مُجھ سے بن نہیں پڑتے۔
  • چُنانچہ جِس نیکی کا اِرادہ کرتا ہُوں وہ تو نہیں کرتا مگر جِس بدی کا اِرادہ نہیں کرتا اُسے کر لیتا ہُوں۔
  • پس اگر مَیں وہ کرتا ہُوں جِس کا اِرادہ نہیں کرتا تو اُس کا کرنے والا مَیں نہ رہا بلکہ گُناہ ہے جو مُجھ میں بسا ہُؤا ہے۔
  • غرض میں اَیسی شرِیعت پاتا ہُوں کہ جب نیکی کا اِرادہ کرتا ہُوں تو بدی میرے پاس آ مَوجُود ہوتی ہے۔
  • کیونکہ باطِنی اِنسانِیّت کی رُو سے تو مَیں خُدا کی شرِیعت کو بُہت پسند کرتا ہُوں۔
  • مگر مُجھے اپنے اعضا میں ایک اَور طرح کی شرِیعت نظر آتی ہے جو میری عقل کی شرِیعت سے لڑ کر مُجھے اُس گُناہ کی شرِیعت کی قَید میں لے آتی ہے جو میرے اعضا میں مَوجُود ہے۔
  • ہائے مَیں کَیسا کمبخت آدمی ہُوں! اِس مَوت کے بدن سے مُجھے کَون چُھڑائے گا؟۔
  • اپنے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے خُدا کا شُکر کرتا ہُوں ۔ غرض مَیں خُود اپنی عقل سے تو خُدا کی شرِیعت کا مگر جِسم سے گُناہ کی شرِیعت کا محکُوم ہُوں۔
  • پس اب جو مسِیح یِسُو ع میں ہیں اُن پر سزا کا حُکم نہیں۔
  • کیونکہ زِندگی کے رُوح کی شرِیعت نے مسِیح یِسُو ع میں مُجھے گُناہ اور مَوت کی شرِیعت سے آزاد کر دِیا۔
  • اِس لِئے کہ جو کام شرِیعت جِسم کے سبب سے کمزور ہو کر نہ کر سکی وہ خُدا نے کِیا یعنی اُس نے اپنے بیٹے کو گُناہ آلُودہ جِسم کی صُورت میں اور گُناہ کی قُربانی کے لِئے بھیج کر جِسم میں گُناہ کی سزا کا حُکم دِیا۔
  • تاکہ شرِیعت کا تقاضا ہم میں پُورا ہو جو جِسم کے مُطابِق نہیں بلکہ رُوح کے مُطابِق چلتے ہیں۔
  • کیونکہ جو جِسمانی ہیں وہ جِسمانی باتوں کے خیال میں رہتے ہیں لیکن جو رُوحانی ہیں وہ رُوحانی باتوں کے خیال میں رہتے ہیں۔
  • اور جِسمانی نِیّت مَوت ہے مگر رُوحانی نِیّت زِندگی اور اِطمِینان ہے۔
  • اِس لِئے کہ جِسمانی نِیّت خُدا کی دُشمنی ہے کیونکہ نہ تو خُدا کی شرِیعت کے تابِع ہے نہ ہو سکتی ہے۔
  • اور جو جِسمانی ہیں وہ خُدا کو خُوش نہیں کر سکتے۔
  • لیکن تُم جِسمانی نہیں بلکہ رُوحانی ہو بشرطیکہ خُدا کا رُوح تُم میں بسا ہُؤا ہے ۔ مگر جِس میں مسِیح کا رُوح نہیں وہ اُس کا نہیں۔
  • اور اگر مسِیح تُم میں ہے تو بدن تو گُناہ کے سبب سے مُردہ ہے مگر رُوح راست بازی کے سبب سے زِندہ ہے۔
  • اور اگر اُسی کا رُوح تُم میں بسا ہُؤا ہے جِس نے یِسُو ع کو مُردوں میں سے جِلایا تو جِس نے مسِیح یِسُو ع کو مُردوں میں سے جِلایا وہ تُمہارے فانی بَدنوں کو بھی اپنے اُس رُوح کے وسِیلہ سے زِندہ کرے گا جو تُم میں بسا ہُؤا ہے۔
  • پس اَے بھائِیو! ہم قرض دار تو ہیں مگر جِسم کے نہیں کہ جِسم کے مُطابِق زِندگی گُذاریں۔
  • کیونکہ اگر تُم جِسم کے مُطابِق زِندگی گُذارو گے تو ضرُور مَرو گے اور اگر رُوح سے بدن کے کاموں کو نیست و نابُود کرو گے تو جِیتے رہو گے۔
  • اِس لِئے کہ جِتنے خُدا کے رُوح کی ہدایت سے چلتے ہیں وُہی خُدا کے بیٹے ہیں۔
  • کیونکہ تُم کو غُلامی کی رُوح نہیں مِلی جِس سے پِھر ڈر پَیدا ہو بلکہ لے پالک ہونے کی رُوح مِلی جِس سے ہم ابّا یعنی اَے باپ کہہ کر پُکارتے ہیں۔
  • رُوح خُود ہماری رُوح کے ساتھ مِل کر گواہی دیتا ہے کہ ہم خُدا کے فرزند ہیں۔
  • اور اگر فرزند ہیں تو وارِث بھی ہیں یعنی خُدا کے وارِث اور مسِیح کے ہم مِیراث بشرطیکہ ہم اُس کے ساتھ دُکھ اُٹھائیں تاکہ اُس کے ساتھ جلال بھی پائیں۔
  • کیونکہ میری دانِست میں اِس زمانہ کے دُکھ دَرد اِس لائِق نہیں کہ اُس جلال کے مُقابِل ہو سکیں جو ہم پر ظاہِر ہونے والا ہے۔
  • کیونکہ مخلُوقات کمال آرزُو سے خُدا کے بیٹوں کے ظاہِر ہونے کی راہ دیکھتی ہے۔
  • اِس لِئے کہ مخلُوقات بطالت کے اِختیار میں کر دی گئی تھی ۔ نہ اپنی خُوشی سے بلکہ اُس کے باعِث سے جِس نے اُس کو۔
  • اِس اُمّید پر بطالت کے اِختیار میں کر دِیا کہ مخلُوقات بھی فَنا کے قبضہ سے چُھوٹ کر خُداکے فرزندوں کے جلال کی آزادی میں داخِل ہو جائے گی۔
  • کیونکہ ہم کو معلُوم ہے کہ ساری مخلُوقات مِل کر اب تک کراہتی ہے اور دردِ زِہ میں پڑی تڑپتی ہے۔
  • اور نہ فقط وُہی بلکہ ہم بھی جِنہیں رُوح کے پہلے پَھل مِلے ہیں آپ اپنے باطِن میں کراہتے ہیں اور لے پالک ہونے یعنی اپنے بدن کی مُخلصی کی راہ دیکھتے ہیں۔
  • چُنانچہ ہمیں اُمّید کے وسِیلہ سے نجات مِلی مگر جِس چِیز کی اُمّید ہے جب وہ نظر آ جائے تو پِھر اُمّید کَیسی؟ کیونکہ جو چِیز کوئی دیکھ رہاہے اُس کی اُمّید کیا کرے گا؟۔
  • لیکن جِس چِیز کو نہیں دیکھتے اگر ہم اُس کی اُمّید کریں تو صبر سے اُس کی راہ دیکھتے ہیں۔
  • اِسی طرح رُوح بھی ہماری کمزوری میں مدد کرتا ہے کیونکہ جِس طَور سے ہم کو دُعا کرنا چاہئے ہم نہیں جانتے مگر رُوح خُود اَیسی آہیں بھر بھر کر ہماری شِفاعت کرتا ہے جِن کا بیان نہیں ہو سکتا۔
  • اور دِلوں کا پرکھنے والا جانتا ہے کہ رُوح کی کیا نِیّت ہے کیونکہ وہ خُدا کی مرضی کے مُوافِق مُقدّسوں کی شِفاعت کرتا ہے۔
  • اور ہم کو معلُوم ہے کہ سب چِیزیں مِل کر خُدا سے مُحبّت رکھنے والوں کے لِئے بھلائی پَیدا کرتی ہیں یعنی اُن کے لِئے جو خُدا کے اِرادہ کے مُوافِق بُلائے گئے۔
  • کیونکہ جِن کو اُس نے پہلے سے جانا اُن کو پہلے سے مُقرّر بھی کِیا کہ اُس کے بیٹے کے ہم شکل ہوں تاکہ وہ بُہت سے بھائِیوں میں پہلوٹھا ٹھہرے۔
  • اور جِن کو اُس نے پہلے سے مُقرّر کِیا اُن کو بُلایا بھی اور جِن کو بُلایا اُن کو راست باز بھی ٹھہرایا اور جِن کو راست باز ٹھہرایا اُن کوجلال بھی بخشا۔
  • پس ہم اِن باتوں کی بابت کیا کہیں؟ اگر خُدا ہماری طرف ہے تو کَون ہمارا مُخالِف ہے؟۔
  • جِس نے اپنے بیٹے ہی کو دریغ نہ کِیا بلکہ ہم سب کی خاطِر اُسے حوالہ کر دِیا وہ اُس کے ساتھ اَور سب چِیزیں بھی ہمیں کِس طرح نہ بخشے گا؟۔
  • خُدا کے برگُزِیدوں پر کون نالِش کرے گا؟ خُدا وہ ہے جو اُن کوراست باز ٹھہراتا ہے۔
  • کَون ہے جو مُجرِم ٹھہرائے گا؟ مسِیح یِسُو ع وہ ہے جو مَر گیا بلکہ مُردوں میں سے جی بھی اُٹھااور خُدا کی د ہنی طرف ہے اور ہماری شِفاعت بھی کرتا ہے۔
  • کَون ہم کو مسِیح کی مُحبّت سے جُدا کرے گا؟ مُصِیبت یا تنگی یا ظُلم یا کال یا ننگا پَن یا خطرہ یا تلوار؟۔
  • چُنانچہ لِکھا ہے کہ ہم تیری خاطِر دِن بھر جان سے مارے جاتے ہیں ۔ ہم تو ذبح ہونے والی بھیڑوں کے برابر گِنے گئے۔
  • مگر اُن سب حالتوں میں اُس کے وسِیلہ سے جِس نے ہم سے مُحبّت کی ہم کو فتح سے بھی بڑھ کر غَلبہ حاصِل ہوتا ہے۔
  • کیونکہ مُجھ کو یقِین ہے کہ خُدا کی جو مُحبّت ہمارے خُداوند مسِیح یِسُو ع میں ہے اُس سے ہم کو نہ مَوت جُدا کر سکے گی نہ زِندگی۔
  • نہ فرِشتے نہ حُکومتیں ۔ نہ حال کی نہ اِستِقبال کی چِیزیں ۔ نہ قُدرت نہ بُلندی نہ پستی نہ کوئی اَور مخلُوق۔
  • مَیں مسِیح میں سچ کہتا ہُوں ۔ جُھوٹ نہیں بولتا اور میرا دِل بھی رُوحُ القُدس میں گواہی دیتا ہے۔
  • کہ مُجھے بڑا غم ہے اور میرا دِل برابر دُکھتا رہتا ہے۔
  • کیونکہ مُجھے یہاں تک منظُور ہوتا کہ اپنے بھائِیوں کی خاطِر جو جِسم کے رُو سے میرے قرابتی ہیں مَیں خُود مسِیح سے محرُوم ہو جاتا۔
  • وہ اِسرائیلی ہیں اور لے پالک ہونے کا حق اور جلال اور عہُود اور شرِیعت اور عِبادت اور وعدے اُن ہی کے ہیں۔
  • اور قَوم کے بزُرگ اُن ہی کے ہیں اور جِسم کے رُو سے مسِیح بھی اُن ہی میں سے ہُؤا جو سب کے اُوپر اور اَبد تک خُدایِ محمُود ہے ۔ آمِین۔
  • لیکن یہ بات نہیں کہ خُدا کا کلام باطِل ہو گیا ۔ اِس لِئے کہ جو اِسرا ئیل کی اَولاد ہیں وہ سب اِسرائیلی نہیں۔
  • اور نہ ابرہا م کی نسل ہونے کے سبب سے سب فرزند ٹھہرے بلکہ یہ لِکھا ہے کہ اِضحا ق ہی سے تیری نسل کہلائے گی۔
  • یعنی جِسمانی فرزند خُدا کے فرزند نہیں بلکہ وعدہ کے فرزند نسل گِنے جاتے ہیں۔
  • کیونکہ وعدہ کا قَول یہ ہے کہ مَیں اِس وقت کے مُطابِق آؤُں گا اور سار ہ کے بیٹا ہو گا۔
  • اور صِرف یہی نہیں بلکہ رِبقہ بھی ایک شخص یعنی ہمارے باپ اِضحاق سے حامِلہ تھی۔
  • اور ابھی تک نہ تو لڑکے پَیدا ہُوئے تھے اور نہ اُنہوں نے نیکی یا بدی کی تھی کہ اُس سے کہا گیا کہ بڑا چھوٹے کی خِدمت کرے گا۔
  • تاکہ خُدا کا اِرادہ جو برگُزِیدگی پر مَوقُوف ہے اَعمال پر مَبنی نہ ٹھہرے بلکہ بُلانے والے پر۔
  • چُنانچہ لِکھا ہے کہ مَیں نے یعقُو ب سے تو مُحبّت کی مگر عیسَو سے نفرت۔
  • پس ہم کیا کہیں؟ کیا خُدا کے ہاں بے اِنصافی ہے؟ ہرگِز نہیں!۔
  • کیونکہ وہ مُوسیٰ سے کہتا ہے کہ جِس پر رحم کرنا منظُور ہے اُس پر رحم کرُوں گا اور جِس پر ترس کھانا منظُور ہے اُس پر ترس کھاؤں گا۔
  • پس یہ نہ اِرادہ کرنے والے پر مُنحصِر ہے نہ دَوڑ دُھوپ کرنے والے پر بلکہ رحم کرنے والے خُدا پر۔
  • کیونکہ کِتابِ مُقدّس میں فِرعو ن سے کہا گیا ہے کہ مَیں نے اِسی لِئے تُجھے کھڑا کِیا ہے کہ تیری وجہ سے اپنی قُدرت ظاہِر کرُوں اور میرا نام تمام رُویِ زمِین پر مشہُور ہو۔
  • پس وہ جِس پر چاہتا ہے رحم کرتا ہے اور جسِے چاہتا ہے اُسے سخت کر دیتا ہے۔
  • پس تُو مُجھ سے کہے گا پِھر وہ کیوں عَیب لگاتا ہے؟ کَون اُس کے اِرادہ کا مُقابلہ کرتا ہے؟۔
  • اَے اِنسان بھلا تُو کَون ہے جو خُدا کے سامنے جواب دیتا ہے؟ کیا بنی ہُوئی چِیز بنانے والے سے کہہ سکتی ہے کہ تُو نے مُجھے کیوں اَیسا بنایا؟۔
  • کیا کُمہار کو مِٹّی پر اِختیار نہیں کہ ایک ہی لَوندے میں سے ایک برتن عِزّت کے لِئے بنائے اور دُوسرا بے عِزّتی کے لِئے؟۔
  • پس کیا تعجُّب ہے اگر خُدا اپنا غضب ظاہِر کرنے اور اپنی قُدرت آشکارا کرنے کے اِرادہ سے غضب کے برتنوں کے ساتھ جو ہلاکت کے لِئے تیّار ہُوئے تھے نِہایت تحمُّل سے پیش آیا۔
  • اور یہ اِس لِئے ہُؤا کہ اپنے جلال کی دَولت رَحم کے برتنوں کے ذرِیعہ سے آشکارا کرے جو اُس نے جلال کے لِئے پہلے سے تیّار کِئے تھے۔
  • یعنی ہمارے ذرِیعہ سے جِن کو اُس نے نہ فقط یہُودِیوں میں سے بلکہ غَیر قَوموں میں سے بھی بُلایا۔
  • چُنانچہ ہوسیع کی کِتاب میں بھی خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جو میری اُمّت نہ تھی اُسے اپنی اُمّت کہُوں گا اور جو پیاری نہ تھی اُسے پیاری کہُوں گا۔
  • اور اَیسا ہو گا کہ جِس جگہ اُن سے یہ کہا گیا تھاکہ تُم میری اُمّت نہیں ہو اُسی جگہ وہ زِندہ خُدا کے بیٹے کہلائیں گے۔
  • اور یسعیا ہ اِسرا ئیل کی بابت پُکار کر کہتا ہے کہ گو بنی اِسرائیل کا شُمار سمُندر کی ریت کے برابر ہو تَو بھی اُن میں سے تھوڑے ہی بچیں گے۔
  • کیونکہ خُداوند اپنے کلام کو تمام اور مُنقطع کر کے اُس کے مُطابِق زمِین پر عمل کرے گا۔
  • چُنانچہ یسعیا ہ نے پہلے بھی کہا ہے کہ اگر ربُّ الافواج ہماری کُچھ نسل باقی نہ رکھتاتو ہم سدُو م کی مانِند اور عمُورہ کے برابر ہو جاتے۔
  • پس ہم کیا کہیں؟ یہ کہ غَیر قَوموں نے جو راست بازی کی تلاش نہ کرتی تِھیں راست بازی حاصِل کی یعنی وہ راست بازی جو اِیمان سے ہے۔
  • مگر اِسرا ئیل جو راستبازی کی شرِیعت کی تلاش کرتا تھا اُس شرِیعت تک نہ پُہنچا۔
  • کِس لِئے؟ اِس لِئے کہ اُنہوں نے اِیمان سے نہیں بلکہ گویا اَعمال سے اُس کی تلاش کی ۔ اُنہوں نے اُس ٹھوکر کھانے کے پتّھر سے ٹھوکر کھائی۔
  • چُنانچہ لِکھا ہے کہ دیکھو مَیں صِیُّون میں ٹھیس لگنے کا پتّھر اور ٹھوکر کھانے کی چٹان رکھتا ہُوں اور جو اُس پر اِیمان لائے گا وہ شرمِندہ نہ ہو گا۔
  • اَے بھائِیو! میرے دِل کی آرزُو اور اُن کے لِئے خُدا سے میری دُعا یہ ہے کہ وہ نجات پائیں۔
  • کیونکہ مَیں اُن کا گواہ ہُوں کہ وہ خُدا کے بارے میں غَیرت تو رکھتے ہیں مگر سَمجھ کے ساتھ نہیں۔
  • اِس لِئے کہ وہ خُدا کی راست بازی سے ناواقِف ہو کر اور اپنی راست بازی قائِم کرنے کی کوشِش کر کے خُدا کی راست بازی کے تابِع نہ ہُوئے۔
  • کیونکہ ہر ایک اِیمان لانے والے کی راست بازی کے لِئے مسِیح شرِیعت کا انجام ہے۔
  • چُنانچہ مُوسیٰ نے یہ لِکھا ہے کہ جو شخص اُس راست بازی پر عمل کرتا ہے جو شرِیعت سے ہے وہ اُسی کی وجہ سے زِندہ رہے گا۔
  • مگر جو راست بازی اِیمان سے ہے وہ یُوں کہتی ہے کہ تُو اپنے دِل میں یہ نہ کہہ کہ آسمان پر کَون چڑھے گا؟ (یعنی مسِیح کے اُتار لانے کو)۔
  • یا گہراؤ میں کَون اُترے گا؟ (یعنی مسِیح کو مُردوں میں سے جِلا کر اُوپر لانے کو)۔
  • بلکہ کیا کہتی ہے؟ یہ کہ کلام تیرے نزدِیک ہے بلکہ تیرے مُنہ اور تیرے دِل میں ہے ۔ یہ وُہی اِیمان کا کلام ہے جِس کی ہم مُنادی کرتے ہیں۔
  • کہ اگر تُو اپنی زُبان سے یِسُو ع کے خُداوند ہونے کا اِقرار کرے اور اپنے دِل سے اِیمان لائے کہ خُدا نے اُسے مُردوں میں سے جِلایا تو نجات پائے گا۔
  • کیونکہ راست بازی کے لِئے اِیمان لانا دِل سے ہوتا ہے اور نجات کے لِئے اِقرار مُنہ سے کِیا جاتا ہے۔
  • چُنانچہ کِتابِ مُقدّس یہ کہتی ہے کہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے گا وہ شرمِندہ نہ ہو گا۔
  • کیونکہ یہُودِیوں اور یُونانیوں میں کُچھ فرق نہیں اِس لِئے کہ وُہی سب کا خُداوند ہے اور اپنے سب دُعا کرنے والوں کے لِئے فیّاض ہے۔
  • کیونکہ جو کوئی خُداوند کا نام لے گا نجات پائے گا۔
  • مگر جِس پر وہ اِیمان نہیں لائے اُس سے کیوں کر دُعا کریں؟ اور جِس کا ذِکر اُنہوں نے سُنا نہیں اُس پر اِیمان کیونکر لائیں؟ اور بغَیر مُنادی کرنے والے کے کیوں کر سُنیں؟۔
  • اور جب تک وہ بھیجے نہ جائیں مُنادی کیوں کر کریں؟ چُنانچہ لِکھا ہے کہ کیا ہی خُوش نُما ہیں اُن کے قدم جو اچّھی چِیزوں کی خُوشخبری دیتے ہیں۔
  • لیکن سب نے اِس خُوشخبری پر کان نہ دھرا ۔ چُنانچہ یسعیا ہ کہتا ہے کہ اَے خُداوند ہمارے پَیغام کا کِس نے یقِین کِیا ہے؟۔
  • پس اِیمان سُننے سے پَیدا ہوتا ہے اور سُننا مسِیح کے کلام سے۔
  • لیکن مَیں کہتا ہُوں کیا اُنہوں نے نہیں سُنا؟ بیشک سُنا چُنانچہ لِکھا ہے کہ اُن کی آواز تمام رُویِ زمِین پر اور اُن کی باتیں دُنیا کی اِنتِہا تک پُہنچِیں۔
  • پِھر مَیں کہتا ہُوں کیا اِسرا ئیل واقِف نہ تھا؟ اوّل تو مُوسیٰ کہتا ہے کہ مَیں اُن سے تُم کو غَیرت دِلاؤُں گا جو قَوم ہی نہیں ۔ ایک نادان قَوم سے تُم کو غُصّہ دِلاؤُں گا۔
  • پِھر یسعیا ہ بڑا دِلیر ہو کر یہ کہتا ہے کہ جِنہوں نے مُجھے نہیں ڈُھونڈا اُنہوں نے مُجھے پا لِیا ۔ جِنہوں نے مُجھ سے نہیں پُوچھا اُن پر مَیں ظاہِر ہو گیا۔
  • لیکن اِسرا ئیل کے حق میں یُوں کہتا ہے کہ مَیں دِن بھر ایک نافرمان اور حُجّتی اُمّت کی طرف اپنے ہاتھ بڑھائے رہا۔
  • پس مَیں کہتا ہُوں کیا خُدا نے اپنی اُمّت کو ردّ کر دِیا؟ ہرگِز نہیں! کیونکہ مَیں بھی اِسرائیلی ابرہا م کی نسل اور بِنیمین کے قبِیلہ میں سے ہُوں۔
  • خُدا نے اپنی اُس اُمّت کو ردّ نہیں کِیا جسِے اُس نے پہلے سے جانا ۔ کیا تُم نہیں جانتے کہ کِتابِ مُقدّس ایلیّا ہ کے ذِکر میں کیا کہتی ہے؟ کہ وہ خُدا سے اِسرا ئیل کی یُوں فریاد کرتا ہے کہ۔
  • اَے خُداوند اُنہوں نے تیرے نبِیوں کو قتل کِیا اور تیری قُربان گاہوں کو ڈھا دِیا ۔ اب مَیں اکیلا باقی ہُوں اور وہ میری جان کے بھی خواہاں ہیں۔
  • مگر جوابِ اِلہٰی اُس کو کیا مِلا؟ یہ کہ مَیں نے اپنے لِئے سات ہزار آدمی بچا رکھّے ہیں جِنہوں نے بَعَل کے آگے گُھٹنے نہیں ٹیکے۔
  • پس اِسی طرح اِس وقت بھی فضل سے برگُزِیدہ ہونے کے باعِث کُچھ باقی ہیں۔
  • اور اگر فضل سے برگُزِیدہ ہیں تو اَعمال سے نہیں ورنہ فضل فضل نہ رہا۔
  • پس نتِیجہ کیا ہُؤا؟ یہ کہ اِسرا ئیل جِس چِیز کی تلاش کرتا ہے وہ اُس کو نہ مِلی مگر برگُزِیدوں کو مِلی اور باقی سخت کِئے گئے۔
  • چُنانچہ لِکھا ہے کہ خُدا نے اُن کوآج کے دِن تک سُست طبِیعت دی اور اَیسی آنکھیں جو نہ دیکھیں اور اَیسے کان جو نہ سُنیں۔
  • اور داؤُد کہتا ہے کہ اُن کا دسترخوان اُن کے لِئے جال اور پھندا اور ٹھوکر کھانے اور سزا کا باعِث بن جائے۔
  • اُن کی آنکھوں پر تارِیکی آ جائے تاکہ نہ دیکھیں اور تُو اُن کی پِیٹھ ہمیشہ جُھکائے رکھ۔
  • پس مَیں کہتا ہُوں کہ کیا اُنہوں نے اَیسی ٹھوکر کھائی کہ گِر پڑیں؟ ہرگِز نہیں! بلکہ اُن کی لغزِش سے غَیر قَوموں کو نجات مِلی تاکہ اُنہیں غَیرت آئے۔
  • پس جب اُن کی لغزِش دُنیا کے لِئے دَولت کا باعِث اور اُن کا گھَٹنا غَیر قَوموں کے لِئے دَولت کا باعِث ہُؤا تو اُن کا بھرپُور ہونا ضرُور ہی دَولت کا باعِث ہو گا۔
  • مَیں یہ باتیں تُم غَیر قَوموں سے کہتا ہُوں ۔ چُونکہ مَیں غَیر قَوموں کا رسُول ہُوں اِس لِئے اپنی خِدمت کی بڑائی کرتا ہُوں۔
  • تاکہ کِسی طرح سے اپنے قَوم والوں کو غَیرت دِلا کر اُن میں سے بعض کو نجات دِلاؤُں۔
  • کیونکہ جب اُن کا خارِج ہو جانا دُنیا کے آ مِلنے کا باعِث ہُؤا تو کیا اُن کا مقبُول ہونا مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے برابر نہ ہو گا؟۔
  • جب نذر کا پہلا پیڑا پاک ٹھہرا تو سارا گُوندھا ہُؤا آٹا بھی پاک ہے اور جب جَڑ پاک ہے تو ڈالیاں بھی اَیسی ہی ہیں۔
  • لیکن اگر بعض ڈالیاں توڑی گئیں اور تُو جنگلی زَیتُون ہو کر اُن کی جگہ پَیوند ہُؤا اور زَیتُون کی رَوغن دار جَڑ میں شرِیک ہو گیا۔
  • تو تُو اُن ڈالیوں کے مُقابلہ میں فخر نہ کر اَور اگر فخر کرے گا تو جان رکھ کہ تُو جَڑ کو نہیں بلکہ جَڑ تُجھ کو سنبھالتی ہے۔
  • پس تُو کہے گا کہ ڈالیاں اِس لِئے توڑی گئیں کہ مَیں پَیوند ہو جاؤُں۔
  • اچھّا وہ تو بے اِیمانی کے سبب سے توڑی گئیں اور تُو اِیمان کے سبب سے قائِم ہے ۔ پس مغرُور نہ ہو بلکہ خَوف کر۔
  • کیونکہ جب خُدا نے اصلی ڈالیوں کو نہ چھوڑا تو تُجھ کو بھی نہ چھوڑے گا۔
  • پس خُدا کی مِہربانی اور سختی کو دیکھ ۔ سختی اُن پر جو گِر گئے ہیں اور خُدا کی مِہربانی تُجھ پر بشرطیکہ تُو اُس مِہربانی پر قائِم رہے ورنہ تُو بھی کاٹ ڈالا جائے گا۔
  • اور وہ بھی اگر بے اِیمان نہ رہیں تو پَیوند کِئے جائیں گے کیونکہ خُدا اُنہیں پَیوند کر کے بحال کرنے پر قادِر ہے۔
  • اِس لِئے کہ جب تُو زَیتون کے اُس درخت سے کٹ کر جِس کی اَصل جنگلی ہے اَصل کے بر خِلاف اچھّے زَیتُون میں پَیوند ہو گیا تو وہ جو اَصل ڈالیاں ہیں اپنے زَیتُون میں ضرُور ہی پَیوند ہو جائیں گی۔
  • اَے بھائِیو! کہِیں اَیسا نہ ہو کہ تُم اپنے آپ کو عقل مَند سمجھ لو ۔ اِس لِئے مَیں نہیں چاہتا کہ تُم اِس بھید سے ناواقِف رہو کہ اِسرائیل کا ایک حِصّہ سخت ہو گیا ہے اور جب تک غَیر قَومیں پُوری پُوری داخِل نہ ہوں وہ اَیسا ہی رہے گا۔
  • اور اِس صُورت سے تمام اِسرائیل نجات پائے گا ۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ چُھڑانے والا صِیُّون سے نِکلے گا اور بے دِینی کو یعقُوب سے دفع کرے گا۔
  • اور اُن کے ساتھ میرا یہ عہد ہو گا۔ جب کہ مَیں اُن کے گُناہوں کو دُور کر دُوں گا۔
  • اِنجِیل کے اِعتبار سے تو وہ تُمہاری خاطِر دُشمن ہیں لیکن برگُزِیدگی کے اِعتبار سے باپ دادا کی خاطِر پیارے ہیں۔
  • اِس لِئے کہ خُدا کی نِعمتیں اور بُلاوا بے تبدِیل ہے۔
  • کیونکہ جِس طرح تُم پہلے خُدا کے نافرمان تھے مگر اب اِن کی نافرمانی کے سبب سے تُم پر رَحم ہُؤا۔
  • اُسی طرح اب یہ بھی نافرمان ہُوئے تاکہ تُم پر رَحم ہونے کے باعِث اب اِن پر بھی رَحم ہو۔
  • اِس لِئے کہ خُدا نے سب کو نافرمانی میں گرِفتار ہونے دِیا تاکہ سب پر رَحم فرمائے۔
  • واہ! خُدا کی دَولت اور حِکمت اور عِلم کیا ہی عمِیق ہے! اُس کے فَیصلے کِس قدر اِدراک سے پرے اوراُس کی راہیں کیا ہی بے نِشان ہیں!۔
  • خُداوند کی عقل کو کِس نے جانا؟ یا کَون اُس کا صلاح کار ہُؤا؟۔
  • یا کِس نے پہلے اُسے کُچھ دِیا ہے جِس کا بدلہ اُسے دِیا جائے؟۔
  • کیونکہ اُسی کی طرف سے اور اُسی کے وسِیلہ سے اور اُسی کے لِئے سب چِیزیں ہیں۔ اُس کی تمجِید ابد تک ہوتی رہے ۔ آمِین۔
  • پس اَے بھائِیو۔ مَیں خُدا کی رحمتیں یاد دِلا کر تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ اپنے بدن اَیسی قُربانی ہونے کے لِئے نذر کرو جو زِندہ اور پاک اور خُدا کو پسندِیدہ ہو ۔ یِہی تُمہاری معقُول عِبادت ہے۔
  • اور اِس جہان کے ہم شکل نہ بنو بلکہ عقل نئی ہو جانے سے اپنی صُورت بدلتے جاؤ تاکہ خُدا کی نیک اور پسندِیدہ اور کامِل مرضی تجربہ سے معلُوم کرتے رہو۔
  • مَیں اُس تَوفِیق کی و جہ سے جو مُجھ کو مِلی ہے تُم میں سے ہر ایک سے کہتا ہُوں کہ جَیسا سمجھنا چاہئے اُس سے زِیادہ کوئی اپنے آپ کو نہ سمجھے بلکہ جَیسا خُدا نے ہر ایک کو اندازہ کے مُوافِق اِیمان تقسِیم کِیا ہے اِعتدال کے ساتھ اپنے آپ کو وَیسا ہی سمجھے۔
  • کیونکہ جِس طرح ہمارے ایک بدن میں بُہت سے اعضا ہوتے ہیں اور تمام اعضا کا کام یکساں نہیں۔
  • اُسی طرح ہم بھی جو بُہت سے ہیں مسِیح میں شامِل ہو کر ایک بدن ہیں اور آپس میں ایک دُوسرے کے اعضا۔
  • اور چُونکہ اُس تَوفِیق کے مُوافِق جو ہم کو دی گئی ہمیں طرح طرح کی نِعمتیں مِلِیں اِس لِئے جِس کو نبُوّت مِلی ہو وہ اِیمان کے اندازہ کے مُوافِق نبُوّت کرے۔
  • اگر خِدمت مِلی ہو تو خِدمت میں لگا رہے ۔ اگر کوئی مُعلِّم ہو تو تعلِیم میں مشغُول رہے۔
  • اور اگر ناصِح ہو تو نصِیحت میں ۔ خَیرات بانٹنے والا سخاوت سے بانٹے ۔ پیشوا سرگرمی سے پیشوائی کرے ۔ رَحم کرنے والا خُوشی کے ساتھ رَحم کرے۔
  • مُحبّت بے رِیا ہو ۔ بدی سے نفرت رکھّو ۔ نیکی سے لِپٹے رہو۔
  • برادرانہ مُحبّت سے آپس میں ایک دُوسرے کو پیار کرو ۔ عِزّت کے رُو سے ایک دُوسرے کو بِہتر سمجھو۔
  • کوشِش میں سُستی نہ کرو ۔ رُوحانی جوش میں بھرے رہو ۔ خُداوند کی خِدمت کرتے رہو۔
  • اُمّید میں خُوش ۔ مُصِیبت میں صابِر ۔ دُعا کرنے میں مشغُول رہو۔
  • مُقدّسوں کی اِحتیاجیں رفع کرو ۔ مُسافِر پروَری میں لگے رہو۔
  • جو تُمہیں ستاتے ہیں اُن کے واسطے برکت چاہو ۔ برکت چاہو ۔ لَعنت نہ کرو۔
  • خُوشی کرنے والوں کے ساتھ خُوشی کرو ۔ رونے والوں کے ساتھ روؤ۔
  • آپس میں یک دِل رہو ۔ اُونچے اُونچے خیال نہ باندھو بلکہ اَدنیٰ لوگوں کی طرف مُتوجِّہ ہو ۔ اپنے آپ کو عقل مند نہ سمجھو۔
  • بدی کے عِوض کِسی سے بدی نہ کرو ۔ جو باتیں سب لوگوں کے نزدِیک اچھّی ہیں اُن کی تدبِیر کرو۔
  • جہاں تک ہو سکے تُم اپنی طرف سے سب آدمِیوں کے ساتھ میل مِلاپ رکھّو۔
  • اَے عزِیزو! اپنا اِنتقام نہ لو بلکہ غضب کو مَوقع دو کیونکہ یہ لِکھا ہے کہ خُداوند فرماتا ہے اِنتِقام لینا میرا کام ہے ۔ بدلہ مَیں ہی دُوں گا۔
  • بلکہ اگر تیرا دُشمن بُھوکا ہو تو اُس کو کھانا کِھلا ۔ اگر پیاسا ہو تو اُسے پانی پِلا کیونکہ اَیسا کرنے سے تُو اُس کے سر پر آگ کے انگاروں کا ڈھیر لگائے گا۔
  • بدی سے مغلُوب نہ ہو بلکہ نیکی کے ذرِیعہ سے بدی پر غالِب آؤ۔
  • ہر شخص اعلیٰ حُکومتوں کا تابِع دار رہے کیونکہ کوئی حُکومت اَیسی نہیں جو خُدا کی طرف سے نہ ہو اور جو حُکومتیں مَوجُود ہیں وہ خُدا کی طرف سے مُقرّر ہیں۔
  • پس جو کوئی حُکومت کا سامنا کرتا ہے وہ خُدا کے اِنتِظام کا مُخالِف ہے اور جو مُخالِف ہیں وہ سزا پائیں گے۔
  • کیونکہ نیکوکار کو حاکِموں سے خَوف نہیں بلکہ بدکار کو ہے ۔ پس اگر تُو حاکِم سے نِڈر رہنا چاہتا ہے تو نیکی کر ۔ اُس کی طرف سے تیری تعرِیف ہو گی۔
  • کیونکہ وہ تیری بِہتری کے لِئے خُدا کا خادِم ہے لیکن اگر تُو بدی کرے تو ڈر کیونکہ وہ تلوار بے فائِدہ لِئے ہُوئے نہیں اور خُدا کا خادِم ہے کہ اُس کے غضب کے مُوافِق بدکار کو سزا دیتا ہے۔
  • پس تابِع دار رہنا نہ صِرف غضب کے ڈر سے ضرُور ہے بلکہ دِل بھی یہی گواہی دیتا ہے۔
  • تُم اِسی لِئے خِراج بھی دیتے ہو کہ وہ خُدا کے خادِم ہیں اور اِس خاص کام میں ہمیشہ مشغُول رہتے ہیں۔
  • سب کا حق ادا کرو ۔ جِس کو خِراج چاہئے خِراج دو ۔ جِس کو محصُول چاہئے محصُول ۔ جِس سے ڈرنا چاہئے اُس سے ڈرو ۔ جِس کی عِزّت کرنا چاہئے اُس کی عِزّت کرو۔
  • آپس کی مُحبّت کے سِوا کِسی چِیز میں کِسی کے قرض دار نہ ہو کیونکہ جو دُوسرے سے مُحبّت رکھتا ہے اُس نے شرِیعت پر پُورا عمل کِیا۔
  • کیونکہ یہ باتیں کہ زِنا نہ کر ۔ خُون نہ کر ۔ چوری نہ کر ۔ لالچ نہ کر اور اِن کے سِوا اَور جو کوئی حُکم ہو اُن سب کا خُلاصہ اِس بات میں پایا جاتا ہے کہ اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھ۔
  • محُبّت اپنے پڑوسی سے بدی نہیں کرتی ۔ اِس واسطے مُحبّت شرِیعت کی تعمِیل ہے۔
  • اور وقت کو پہچان کر اَیسا ہی کرو ۔ اِس لِئے کہ اب وہ گھڑی آ پُہنچی کہ تُم نِیند سے جاگو کیونکہ جِس وقت ہم اِیمان لائے تھے اُس وقت کی نِسبت اب ہماری نجات نزدِیک ہے۔
  • رات بُہت گُذر گئی اور دِن نِکلنے والا ہے ۔ پس ہم تارِیکی کے کاموں کو ترک کر کے رَوشنی کے ہَتھیار باندھ لیں۔
  • جَیسا دِن کو دستُور ہے شایستگی سے چلیں نہ کہ ناچ رنگ اور نشہ بازی سے ۔ نہ زِناکاری اور شہوَت پرستی سے اور نہ جھگڑے اور حسد سے۔
  • بلکہ خُداوند یِسُوع مسِیح کو پہن لو اور جِسم کی خواہِشوں کے لِئے تدبِیریں نہ کرو۔
  • کمزور اِیمان والے کو اپنے میں شامِل تو کر لو مگر شک و شُبہ کی تکراروں کے لِئے نہیں۔
  • ایک کو اِعتقاد ہے کہ ہر چِیز کا کھانا روا ہے اور کمزور اِیمان والا ساگ پات ہی کھاتا ہے۔
  • کھانے والا اُس کو جو نہیں کھاتا حقِیر نہ جانے اور جو نہیں کھاتا وہ کھانے والے پر اِلزام نہ لگائے کیونکہ خُدا نے اُس کو قبُول کر لِیا ہے۔
  • تُو کَون ہے جو دُوسرے کے نَوکر پر اِلزام لگاتا ہے؟ اُس کا قائِم رہنا یا گِر پڑنا اُس کے مالِک ہی سے مُتعلِّق ہے بلکہ وہ قائِم ہی کر دِیا جائے گا کیونکہ خُداوند اُس کے قائِم کرنے پر قادِر ہے۔
  • کوئی تو ایک دِن کو دُوسرے سے افضل جانتا ہے اور کوئی سب دِنوں کو برابر جانتا ہے ۔ ہر ایک اپنے دِل میں پُورا اِعتقاد رکھّے۔
  • جو کِسی دِن کو مانتا ہے وہ خُداوند کے لِئے مانتا ہے اور جو کھاتا ہے وہ خُداوند کے واسطے کھاتا ہے کیونکہ وہ خُدا کا شُکر کرتا ہے اور جو نہیں کھاتا وہ بھی خُداوند کے واسطے نہیں کھاتا اور خُدا کا شُکر کرتا ہے۔
  • کیونکہ ہم میں سے نہ کوئی اپنے واسطے جِیتا ہے نہ کوئی اپنے واسطے مَرتا ہے۔
  • اگر ہم جِیتے ہیں تو خُداوند کے واسطے جِیتے ہیں اور اگر مَرتے ہیں تو خُداوند کے واسطے مَرتے ہیں ۔ پس ہم جِئیں یا مَریں خُداوند ہی کے ہیں۔
  • کیونکہ مسِیح اِسی لِئے مُؤا اور زِندہ ہُؤا کہ مُردوں اور زِندوں دونوں کا خُداوند ہو۔
  • مگر تُو اپنے بھائی پر کِس لِئے اِلزام لگاتا ہے؟ یا تُو بھی کِس لِئے اپنے بھائی کو حقِیر جانتا ہے؟ ہم تو سب خُدا کے تختِ عدالت کے آگے کھڑے ہوں گے۔
  • چُنانچہ یہ لِکھا ہے کہ خُداوند فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم ہر ایک گُھٹنامیرے آگے جُھکے گا اور ہر ایک زُبان خُدا کا اِقرار کرے گی۔
  • پس ہم میں سے ہر ایک خُدا کو اپنا حِساب دے گا۔
  • پس آیندہ کو ہم ایک دُوسرے پر اِلزام نہ لگائیں بلکہ تُم یِہی ٹھان لو کہ کوئی اپنے بھائی کے سامنے وہ چِیز نہ رکھّے جو اُس کے ٹھوکر کھانے یا گِرنے کا باعِث ہو۔
  • مُجھے معلُوم ہے بلکہ خُداوند یِسُو ع میں مُجھے یقِین ہے کہ کوئی چِیز بِذاتہِ حَرام نہیں لیکن جو اُس کو حَرام سمجھتا ہے اُس کے لِئے حَرام ہے۔
  • اگر تیرے بھائی کو تیرے کھانے سے رَنج پُہنچتا ہے تو پِھر تُو مُحبّت کے قاعِدہ پر نہیں چلتا ۔ جِس شخص کے واسطے مسِیح مُؤا اُس کو تُو اپنے کھانے سے ہلاک نہ کر۔
  • پس تُمہاری نیکی کی بدنامی نہ ہو۔
  • کیونکہ خُدا کی بادشاہی کھانے پِینے پر نہیں بلکہ راست بازی اور میل مِلاپ اور اُس خُوشی پر مَوقُوف ہے جو رُوحُ القُدس کی طرف سے ہوتی ہے۔
  • اور جو کوئی اِس طَور سے مسِیح کی خِدمت کرتا ہے وہ خُدا کا پسندِیدہ اور آدمِیوں کا مقبُول ہے۔
  • پس ہم اُن باتوں کے طالِب رہیں جِن سے میل مِلاپ اور باہمی ترقّی ہو۔
  • کھانے کی خاطِر خُدا کے کام کو نہ بِگاڑ۔ ہرچِیز پاک تو ہے مگر اُس آدمی کے لئے بُری ہے جِس کو اُس کے کھانے سے ٹھوکر لگتی ہے۔
  • یِہی اچھّا ہے کہ تُو نہ گوشت کھائے ۔ نہ مَے پِئے ۔ نہ اَور کُچھ اَیسا کرے جِس کے سبب سے تیرا بھائی ٹھوکر کھائے۔
  • جو تیرا اِعتقاد ہے وہ خُدا کی نظر میں تیرے ہی دِل میں رہے ۔ مُبارک وہ ہے جو اُس چِیز کے سبب سے جِسے وہ جائِز رکھتا ہے اپنے آپ کو مُلزِم نہیں ٹھہراتا۔
  • مگر جو کوئی کِسی چِیز میں شُبہ رکھتا ہے اگر اُس کو کھائے تو مُجرِم ٹھہرتا ہے اِس واسطے کہ وہ اِعتقاد سے نہیں کھاتا اور جو کُچھ اِعتقاد سے نہیں وہ گُناہ ہے۔
  • غرض ہم زورآوروں کو چاہئے کہ ناتوانوں کی کمزورِیوں کی رِعایت کریں نہ کہ اپنی خُوشی کریں۔
  • ہم میں ہر شخص اپنے پڑوسی کو اُس کی بِہتری کے واسطے خُوش کرے تاکہ اُس کی ترقّی ہو۔
  • کیونکہ مسِیح نے بھی اپنی خُوشی نہیں کی بلکہ یُوں لِکھا ہے کہ تیرے لَعن طَعن کرنے والوں کے لَعن طَعن مُجھ پر آ پڑے۔
  • کیونکہ جِتنی باتیں پہلے لِکھی گئِیں وہ ہماری تعلِیم کے لِئے لِکھی گئِیں تاکہ صبر سے اور کِتابِ مُقدّس کی تسلّی سے اُمّید رکھّیں۔
  • اور خُدا صبر اور تسلّی کا چشمہ تُم کو یہ تَوفِیق دے کہ مسِیح یِسُو ع کے مُطابِق آپس میں یک دِل رہو۔
  • تاکہ تُم یک دِل اور یک زُبان ہو کر ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے خُدا اور باپ کی تمجِید کرو۔
  • پس جِس طرح مسِیح نے خُدا کے جلال کے لِئے تُم کو اپنے ساتھ شامِل کر لِیا ہے اُسی طرح تُم بھی ایک دُوسرے کو شامِل کر لو۔
  • مَیں کہتا ہُوں کہ مسِیح خُدا کی سچّائی ثابِت کرنے کے لِئے مَختُونوں کا خادِم بنا تاکہ اُن وعدوں کو پُورا کرے جو باپ دادا سے کِئے گئے تھے۔
  • اور غَیر قَومیں بھی رَحم کے سبب سے خُدا کی حمد کریں ۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ اِس واسطے مَیں غَیر قَوموں میں تیرا اِقرارکروں گا اور تیرے نام کے گِیت گاؤُں گا۔
  • اور پِھر وہ فرماتا ہے کہ اَے غَیر قَومو! اُس کی اُمّت کے ساتھ خُوشی کرو۔
  • پِھر یہ کہ اَے سب غَیر قَومو! خُداوند کی حمدکرو اور سب اُمّتیں اُس کی سِتایش کریں۔
  • اور یسعیا ہ بھی کہتا ہے کہ یسّی کی جَڑ ظاہِر ہوگی یعنی وہ شخص جو غَیر قَوموں پر حُکومت کرنے کو اُٹھے گا اُسی سے غَیر قَومیں اُمّید رکھّیں گی۔
  • پس خُدا جو اُمّید کا چشمہ ہے تُمہیں اِیمان رکھنے کے باعِث ساری خُوشی اور اِطمِینان سے معمُور کرے تاکہ رُوحُ القُدس کی قُدرت سے تُمہاری اُمّید زِیادہ ہوتی جائے۔
  • اور اَے میرے بھائِیو! مَیں خُود بھی تُمہاری نِسبت یقِین رکھتا ہُوں کہ تُم آپ نیکی سے معمُور اور تمام مَعرفت سے بھرے ہو اور ایک دُوسرے کو نصِیحت بھی کر سکتے ہو۔
  • تَو بھی مَیں نے بعض جگہ زِیادہ دِلیری کے ساتھ یاد دِلانے کے طَور پر اِس لِئے تُم کو لِکھا کہ مُجھ کو خُدا کی طرف سے غَیر قَوموں کے لِئے مسِیح یِسُوع کے خادِم ہونے کی تَوفِیق مِلی ہے۔
  • کہ مَیں خُدا کی خُوشخبری کی خِدمت کاہِن کی طرح انجام دُوں تاکہ غَیر قَومیں نذر کے طَور پر رُوحُ القُدس سے مُقدّس بن کر مقبُول ہو جائیں۔
  • پس مَیں اُن باتوں میں جو خُدا سے مُتعلِّق ہیں مسِیح یِسُو ع کے باعِث فخر کر سکتا ہُوں۔
  • کیونکہ مُجھے اَور کِسی بات کے ذِکر کرنے کی جُرأت نہیں سِوا اُن باتوں کے جو مسِیح نے غَیر قَوموں کے تابِع کرنے کے لِئے قَول اور فِعل سے نِشانوں اور مُعجِزوں کی طاقت سے اور رُوحُ القُدس کی قُدرت سے میری وساطت سے کِیں۔
  • یہاں تک کہ مَیں نے یروشلِیم سے لے کر چاروں طرف اِلرُِّکُم تک مسِیح کی خُوشخبری کی پُوری پُوری مُنادی کی۔
  • اور مَیں نے یِہی حَوصلہ رکھّا کہ جہاں مسِیح کا نام نہیں لِیا گیا وہاں خُوشخبری سُناؤُں تاکہ دُوسرے کی بُنیاد پر عِمارت نہ اُٹھاؤُں۔
  • بلکہ جَیسا لِکھا ہے وَیسا ہی ہوکہ جِن کو اُس کی خبر نہیں پُہنچی وہ دیکھیں گے اور جِنہوں نے نہیں سُنا وہ سمجھیں گے۔
  • اِسی لِئے مَیں تُمہارے پاس آنے سے بار بار رُکا رہا۔
  • مگر چُونکہ مُجھ کو اب اِن مُلکوں میں جگہ باقی نہیں رہی اور بُہت برسوں سے تُمہارے پاس آنے کا مُشتاق بھی ہُوں۔
  • اِس لِئے جب اِسفانیہ کو جاؤُں گا تو تُمہارے پاس ہوتا ہُؤا جاؤُں گا کیونکہ مُجھے اُمّید ہے کہ اُس سفر میں تُم سے مِلُوں گا اور جب تُمہاری صُحبت سے کِسی قدر میرا جی بھر جائے گا تو تُم مُجھے اُس طرف روانہ کر دو گے۔
  • لیکن بِالفعل تو مُقدّسوں کی خِدمت کرنے کے لِئے یروشلِیم کو جاتا ہُوں۔
  • کیونکہ مَکِدُنیہ اور اَخیہ کے لوگ یروشلِیم کے غرِیب مُقدّسوں کے لِئے کُچھ چندہ کرنے کو رضامند ہُوئے۔
  • کِیا تو رضامندی سے مگر وہ اُن کے قرض دار بھی ہیں کیونکہ جب غَیر قَومیں رُوحانی باتوں میں اُن کی شرِیک ہُوئی ہیں تو لازِم ہے کہ جِسمانی باتوں میں اُن کی خِدمت کریں۔
  • پس مَیں اِس خِدمت کو پُورا کر کے اور جو کُچھ حاصِل ہُؤا اُن کو سَونپ کر تُمہارے پاس ہوتا ہُؤا اِسفانیہ کو جاؤُں گا۔
  • اور مَیں جانتا ہُوں کہ جب تُمہارے پاس آؤُں گا تو مسِیح کی کامِل برکت لے کر آؤُں گا۔
  • اور اَے بھائِیو! مَیں یِسُو ع مسِیح کا جو ہمارا خُداوند ہے واسطہ دے کر اور رُوح کی مُحبّت کو یاد دِلا کر تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ میرے لِئے خُدا سے دُعائیں کرنے میں میرے ساتھ مِل کر جانفشانی کرو۔
  • کہ مَیں یہُودیہ کے نافرمانوں سے بچا رہُوں اور میری وہ خِدمت جو یروشلِیم کے لِئے ہے مُقدّسوں کو پسند آئے۔
  • اور خُدا کی مرضی سے تُمہارے پاس خُوشی کے ساتھ آ کر تُمہارے ساتھ آرام پاؤُں۔
  • خُدا جو اِطمِینان کا چشمہ ہے تُم سب کے ساتھ رہے ۔آمِین۔
  • مَیں تُم سے فِیبے کی جو ہماری بہن اور کِنخریہ کی کلِیسیا کی خادِمہ ہے سِفارش کرتا ہُوں۔
  • کہ تُم اُسے خُداوند میں قبُول کرو جَیسا مُقدّسوں کو چاہئے اور جِس کام میں وہ تُمہاری مُحتاج ہو اُس کی مدد کرو کیونکہ وہ بھی بُہتوں کی مددگار رہی ہے بلکہ میری بھی۔
  • پرسِکہ اور اَکوِلہ سے میرا سلام کہو ۔ وہ مسِیح یِسُو ع میں میرے ہم خِدمت ہیں۔
  • اُنہوں نے میری جان کے لِئے اپنا سَر دے رکھّا تھا اور صِرف مَیں ہی نہیں بلکہ غَیر قَوموں کی سب کلِیسیائیں بھی اُن کی شُکر گُذار ہیں۔
  • اور اُس کلِیسیا سے بھی سلام کہو جو اُن کے گھر میں ہے ۔ میرے پِیارے اِپینِتُس سے سلام کہو جو مسِیح کے لِئے آسیہ کا پہلا پَھل ہے۔
  • مریم سے سلام کہو جِس نے تُمہارے واسطے بُہت مِحنت کی۔
  • اندرُنِیکُس اور یُونِیاس سے سلام کہو ۔ وہ میرے رِشتہ دار ہیں اور میرے ساتھ قَید ہُوئے تھے اور رسُولوں میں ناموَر ہیں اور مُجھ سے پہلے مسِیح میں شامِل ہُوئے۔
  • اَمپلیاطُس سے سلام کہو جو خُداوند میں میرا پِیارا ہے۔
  • اُربانُس سے جو مسِیح میں ہمارا ہم خِدمت ہے اور میرے پِیارے استخُس سے سلام کہو۔
  • اَپلِّیس سے سلام کہو جو مسِیح میں مقبُول ہے۔ ارتبلولس کے گھر والوں سے سلام کہو۔
  • میرے رِشتہ دار ہیرودیو ن سے سلام کہو ۔ نَرکِسُّس کے اُن گھر والوں سے سلام کہو جو خُداوند میں ہیں۔
  • ترُوفَینہ اور ترُوفوسہ سے سلام کہو جو خُداوند میں مِحنت کرتی ہیں ۔ پِیاری پرسِس سے سلام کہو جِس نے خُداوند میں بُہت مِحنت کی۔
  • روفُس جو خُداوند میں برگُزِیدہ ہے اور اُس کی ماں جو میری بھی ماں ہے دونوں سے سلام کہو۔
  • اَسُنکرِتُس اور فلِگون اور ہِرمیس اور پترُبا س اور ہرماس اور اُن بھائِیوں سے جو اُن کے ساتھ ہیں سلام کہو۔
  • فِلُلُگس اور یُولیہ اور نیریُوس اور اُس کی بہن اور اُلُمپاس اور سب مُقدّسوں سے جو اُن کے ساتھ ہیں سلام کہو۔
  • آپس میں پاک بوسہ لے کر ایک دُوسرے کو سلام کرو ۔ مسِیح کی سب کلِیسیائیں تُمہیں سلام کہتی ہیں۔
  • اب اَے بھائِیو! مَیں تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ جو لوگ اُس تعلِیم کے برخِلاف جو تُم نے پائی پُھوٹ پڑنے اور ٹھوکر کھانے کا باعِث ہیں اُن کو تاڑ لِیا کرو اور اُن سے کنارہ کِیا کرو۔
  • کیونکہ اَیسے لوگ ہمارے خُداوند مسِیح کی نہیں بلکہ اپنے پیٹ کی خِدمت کرتے ہیں اور چِکنی چُپڑی باتوں سے سادہ دِلوں کو بہکاتے ہیں۔
  • کیونکہ تُمہاری فرمانبرداری سب میں مشہُور ہو گئی ہے اِس لِئے مَیں تُمہارے بارے میں خُوش ہُوں لیکن یہ چاہتا ہُوں کہ تُم نیکی کے اِعتبار سے دانا بن جاؤ اور بدی کے اِعتبار سے بھولے بنے رہو۔
  • اور خُدا جو اِطمِینان کا چشمہ ہے شَیطان کو تُمہارے پاؤں سے جلد کُچلوا دے گا ۔ ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کا فضل تُم پر ہوتا رہے۔
  • میراہم خِدمت تِیمُتِھیُس اور میرے رِشتہ دار لُوکِیُس اور یاسو ن اور سوسِپطرُ س تُمہیں سلام کہتے ہیں۔
  • اِس خَط کا کاتِب ترتِیُس تُم کو خُداوند میں سلام کہتا ہے۔
  • گیُس میرا اور ساری کلِیسیا کا مِہمان دار تُمہیں سلام کہتا ہے ۔ اِراستُس شہر کا خزانچی اور بھائی کوارتُس تُم کو سلام کہتے ہیں۔
  • ہمارے خُداوند ےِسُوع مسِیح کا فضل تُم سب کے ساتھ ہو۔ آمِین۔
  • اب خُدا جو تُم کو میری خُوشخبری یعنی یِسُو ع مسِیح کی مُنادی کے مُوافِق مضبُوط کر سکتا ہے اُس بھید کے مُکاشفہ کے مُطابِق جو اَزل سے پَوشِیدہ رہا۔
  • مگر اِس وقت ظاہِر ہو کر خُدایِ اَزلی کے حُکم کے مُطابِق نبِیوں کی کِتابوں کے ذرِیعہ سے سب قَوموں کو بتایا گیا تاکہ وہ اِیمان کے تابِع ہو جائیں۔
  • اُسی واحد حکِیم خُدا کی یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے اَبد تک تمجِید ہوتی رہے ۔ آمِین۔
  • پَولُس کی طرف سے جو خُدا کی مرضی سے یِسُو ع مسِیح کا رسُول ہونے کے لِئے بُلایا گیا اور بھائی سوستِھینس کی طرف سے۔
  • خُدا کی اُس کلِیسیا کے نام جو کُرِنتُھس میں ہے یعنی اُن کے نام جو مسِیح یِسُو ع میں پاک کِئے گئے اور مُقدّس لوگ ہونے کے لِئے بُلائے گئے ہیں اور اُن سب کے نام بھی جو ہر جگہ ہمارے اور اپنے خُداوند یِسُو ع مسِیح کا نام لیتے ہیں۔
  • ہمارے باپ خُدا اور خُداوند یِسُو ع مسِیح کی طرف سے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔
  • میں تُمہارے بارے میں خُدا کے اُس فضل کے باعِث جو مسِیح یِسُو ع میں تُم پر ہُؤا ہمیشہ اپنے خُدا کا شُکر کرتا ہُوں۔
  • کہ تُم اُس میں ہو کر سب باتوں میں کلام اور عِلم کی ہر طرح کی دَولت سے دَولت مند ہو گئے ہو۔
  • چُنانچہ مسِیح کی گواہی تُم میں قائِم ہُوئی۔
  • یہاں تک کہ تُم کِسی نِعمت میں کم نہیں اور ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے ظہُور کے مُنتظِر ہو۔
  • جو تُم کو آخِر تک قائِم بھی رکھّے گا تاکہ تُم ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے دِن بے اِلزام ٹھہرو۔
  • خُدا سچّا ہے جِس نے تُمہیں اپنے بیٹے ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کی شِراکت کے لِئے بُلایا ہے۔
  • اب اَے بھائِیو! یِسُو ع مسِیح جو ہمارا خُداوند ہے اُس کے نام کے وسِیلہ سے مَیں تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ سب ایک ہی بات کہو اور تُم میں تفرِقے نہ ہُوں بلکہ باہم یک دِل اور یک رای ہو کر کامِل بنے رہو۔
  • کیونکہ اَے بھائِیو! تُمہاری نِسبت مُجھے خلو ئے کے گھر والوں سے معلُوم ہُؤا کہ تُم میں جھگڑے ہو رہے ہیں۔
  • میرا یہ مطلَب ہے کہ تُم میں سے کوئی تو اپنے آپ کو پَولُس کا کہتا ہے کوئی اپُلّو س کا کوئی کیفا کا کوئی مسِیح کا۔
  • کیا مسِیح بٹ گیا؟ کیا پَولُس تُمہاری خاطِر مصلُوب ہُؤا؟ یا تُم نے پَولُس کے نام پر بپتِسمہ لِیا؟۔
  • خُدا کا شُکر کرتا ہُوں کہ کرِسپُس اور گیُس کے سِوا مَیں نے تُم میں سے کِسی کو بپتِسمہ نہیں دِیا۔
  • تاکہ کوئی یہ نہ کہے کہ تُم نے میرے نام پر بپتِسمہ لِیا۔
  • ہاں ستِفنا س کے خاندان کو بھی مَیں نے بپتِسمہ دِیا ۔ باقی نہیں جانتا کہ مَیں نے کِسی اَور کو بپتِسمہ دِیا ہو۔
  • کیونکہ مسِیح نے مُجھے بپتِسمہ دینے کو نہیں بھیجا بلکہ خُوشخبری سُنانے کو اور وہ بھی کلام کی حِکمت سے نہیں تاکہ مسِیح کی صلِیب بے تاثِیر نہ ہو۔
  • کیونکہ صلِیب کا پَیغام ہلاک ہونے والوں کے نزدِیک تو بیوُقُوفی ہے مگر ہم نجات پانے والوں کے نزدِیک خُدا کی قُدرت ہے۔
  • کیونکہ لِکھا ہے کہ مَیں حکِیموں کی حِکمت کونیست اور عقل مندوں کی عقل کو ردّ کرُوں گا۔
  • کہاں کا حکِیم؟ کہاں کا فقِیہہ؟ کہاں کا اِس جہان کا بحث کرنے والا؟ کیا خُدا نے دُنیا کی حِکمت کو بیوُقُوفی نہیں ٹھہرایا؟۔
  • اِس لِئے کہ جب خُدا کی حِکمت کے مُطابِق دُنیا نے اپنی حِکمت سے خُدا کو نہ جانا تو خُدا کو یہ پسند آیا کہ اِس مُنادی کی بیوُقُوفی کے وسِیلہ سے اِیمان لانے والوں کو نجات دے۔
  • چُنانچہ یہُودی نِشان چاہتے ہیں اور یُونانی حِکمت تلاش کرتے ہیں۔
  • مگر ہم اُس مسِیحِ مصلُوب کی مُنادی کرتے ہیں جو یہُودیوں کے نزدِیک ٹھوکر اور غَیر قَوموں کے نزدِیک بیوُقُوفی ہے۔
  • لیکن جو بُلائے ہُوئے ہیں ۔ یہُودی ہوں یا یُونانی ۔ اُن کے نزدِیک مسِیح خُدا کی قُدرت اور خُدا کی حِکمت ہے۔
  • کیونکہ خُدا کی بیوُقُوفی آدمِیوں کی حِکمت سے زِیادہ حِکمت والی ہے اور خُدا کی کمزوری آدمِیوں کے زور سے زِیادہ زورآور ہے۔
  • اَے بھائِیو! اپنے بُلائے جانے پر تو نِگاہ کرو کہ جِسم کے لِحاظ سے بُہت سے حکِیم ۔ بُہت سے اِختیار والے بُہت سے اشراف نہیں بُلائے گئے۔
  • بلکہ خُدا نے دُنیا کے بیوُقُوفوں کو چُن لِیا کہ حکِیموں کو شرمِندہ کرے اور خُدا نے دُنیا کے کمزوروں کو چُن لِیا کہ زورآوروں کو شرمِندہ کرے۔
  • اور خُدا نے دُنیا کے کمِینوں اور حقِیروں کو بلکہ بے وجُودوں کو چُن لِیا کہ مَوجُودوں کو نیست کرے۔
  • تاکہ کوئی بشر خُدا کے سامنے فخر نہ کرے۔
  • لیکن تُم اُس کی طرف سے مسِیح یِسُو ع میں ہو جو ہمارے لِئے خُدا کی طرف سے حِکمت ٹھہرا یعنی راست بازی اور پاکِیزگی اور مُخلِصی۔
  • تاکہ جَیسا لِکھا ہے وَیسا ہی ہو کہ جو فخر کرے وہ خُداوند پر فخر کرے۔
  • اور اَے بھائِیو! جب مَیں تُمہارے پاس آیا اور تُم میں خُدا کے بھید کی مُنادی کرنے لگا تو اعلیٰ دَرجہ کی تقرِیر یا حِکمت کے ساتھ نہیں آیا۔
  • کیونکہ مَیں نے یہ اِرادہ کر لِیا تھا کہ تُمہارے درمِیان یِسُو ع مسِیح بلکہ مسِیح ِ مصلُوب کے سِوا اَور کُچھ نہ جانُوں گا۔
  • اور مَیں کمزوری اور خَوف اور بُہت تھرتھرانے کی حالت میں تُمہارے پاس رہا۔
  • اور میری تقرِیر اور میری مُنادی میں حِکمت کی لُبھانے والی باتیں نہ تِھیں بلکہ وہ رُوح اور قُدرت سے ثابِت ہوتی تھی۔
  • تاکہ تُمہارا اِیمان اِنسان کی حِکمت پر نہیں بلکہ خُدا کی قُدرت پر مَوقُوف ہو۔
  • پِھر بھی کامِلوں میں ہم حِکمت کی باتیں کہتے ہیں لیکن اِس جہان کی اور اِس جہان کے نیست ہونے والے سرداروں کی حِکمت نہیں۔
  • بلکہ ہم خُدا کی وہ پوشِیدہ حِکمت بھید کے طَور پر بیان کرتے ہیں جو خُدا نے جہان کے شرُوع سے پیشتر ہمارے جلال کے واسطے مُقرّر کی تھی۔
  • جِسے اِس جہان کے سرداروں میں سے کِسی نے نہ سمجھا کیونکہ اگر سمجھتے تو جلال کے خُداوند کو مصلُوب نہ کرتے۔
  • بلکہ جَیسا لِکھا ہے وَیسا ہی ہُؤا کہ جو چِیزیں نہ آنکھوں نے دیکِھیں نہ کانوں نے سُنِیں نہ آدمی کے دِل میں آئِیں۔ وہ سب خُدا نے اپنے مُحبّت رکھنے والوں کے لِئے تیّار کر دِیں۔
  • لیکن ہم پر خُدا نے اُن کو رُوح کے وسِیلہ سے ظاہِر کِیا کیونکہ رُوح سب باتیں بلکہ خُدا کی تَہہ کی باتیں بھی دریافت کر لیتا ہے۔
  • کیونکہ اِنسانوں میں سے کَون کِسی اِنسان کی باتیں جانتا ہے سِوا اِنسان کی اپنی رُوح کے جو اُس میں ہے؟ اِسی طرح خُدا کے رُوح کے سِوا کوئی خُدا کی باتیں نہیں جانتا۔
  • مگر ہم نے نہ دُنیا کی رُوح بلکہ وہ رُوح پایا جو خُدا کی طرف سے ہے تاکہ اُن باتوں کو جانیں جو خُدا نے ہمیں عِنایت کی ہیں۔
  • اور ہم اُن باتوں کو اُن الفاظ میں نہیں بیان کرتے جو اِنسانی حِکمت نے ہم کو سِکھائے ہوں بلکہ اُن الفاظ میں جو رُوح نے سِکھائے ہیں اور رُوحانی باتوں کا رُوحانی باتوں سے مُقابلہ کرتے ہیں۔
  • مگر نفسانی آدمی خُدا کے رُوح کی باتیں قبُول نہیں کرتا کیونکہ وہ اُس کے نزدِیک بیوُقُوفی کی باتیں ہیں اور نہ وہ اُنہیں سمجھ سکتا ہے کیونکہ وہ رُوحانی طَور پر پرکھی جاتی ہیں۔
  • لیکن رُوحانی شخص سب باتوں کو پرکھ لیتا ہے مگر خُودکِسی سے پرکھا نہیں جاتا۔
  • خُداوند کی عقل کو کِس نے جانا کہ اُس کو تعلِیم دے سکے؟ مگر ہم میں مسِیح کی عقل ہے۔
  • اور اَے بھائِیو! مَیں تُم سے اُس طرح کلام نہ کر سکا جِس طرح رُوحانِیوں سے بلکہ جَیسے جِسمانِیوں سے اور اُن سے جو مسِیح میں بچّے ہیں۔
  • مَیں نے تُمہیں دُودھ پِلایا اور کھانا نہ کِھلایا کیونکہ تُم کو اُس کی برداشت نہ تھی بلکہ اب بھی برداشت نہیں۔
  • کیونکہ ابھی تک جِسمانی ہو ۔ اس لِئے کہ جب تُم میں حسد اور جھگڑا ہے تو کیا تُم جِسمانی نہ ہُوئے اور اِنسانی طرِیق پر نہ چلے؟۔
  • اِس لِئے کہ جب ایک کہتا ہے مَیں پَولُس کا ہُوں اور دُوسرا کہتا ہے مَیں اپُلّو س کا ہُوں تو کیا تُم اِنسان نہ ہُوئے؟۔
  • اپُلّو س کیا چِیز ہے؟ اور پَولُس کیا؟ خادِم ۔ جِن کے وسِیلہ سے تُم اِیمان لائے اور ہر ایک کی وہ حَیثِیت ہے جو خُداوند نے اُسے بخشی۔
  • مَیں نے درخت لگایا اور اپُلّو س نے پانی دِیا مگر بڑھایا خُدا نے۔
  • پس نہ لگانے والا کُچھ چِیز ہے نہ پانی دینے والا مگر خُدا جو بڑھانے والا ہے۔
  • لگانے والا اور پانی دینے والا دونوں ایک ہیں لیکن ہر ایک اپنا اجر اپنی مِحنت کے مُوافِق پائے گا۔
  • کیونکہ ہم خُدا کے ساتھ کام کرنے والے ہیں ۔ تُم خُدا کی کھیتی اور خُدا کی عِمارت ہو۔
  • مَیں نے اُس تَوفِیق کے مُوافِق جو خُدا نے مُجھے بخشی دانا مِعمار کی طرح نیو رکھّی اور دُوسرا اُس پر عِمارت اُٹھاتا ہے ۔ پس ہر ایک خبردار رہے کہ وہ کَیسی عِمارت اُٹھاتا ہے۔
  • کیونکہ سِوا اُس نیو کے جو پڑی ہُوئی ہے اور وہ یِسُو ع مسِیح ہے کوئی شخص دُوسری نہیں رکھ سکتا۔
  • اور اگر کوئی اُس نیو پر سونا یا چاندی یا بیش قِیمت پتّھروں یا لکڑی یا گھاس یا بُھوسے کا ردا رکھّے۔
  • تو اُس کا کام ظاہِر ہو جائے گا کیونکہ جو دِن آگ کے ساتھ ظاہِر ہو گا وہ اُس کام کو بتا دے گا اور وہ آگ خُود ہر ایک کا کام آزما لے گی کہ کَیسا ہے۔
  • جِس کا کام اُس پر بنا ہُؤا باقی رہے گا وہ اَجر پائے گا۔
  • اور جِس کا کام جَل جائے گا وہ نُقصان اُٹھائے گا لیکن خُود بچ جائے گا مگر جَلتے جَلتے۔
  • کیا تُم نہیں جانتے کہ تُم خُدا کا مَقدِس ہو اَور خُدا کا رُوح تُم میں بسا ہُؤا ہے؟۔
  • اگر کوئی خُدا کے مَقدِس کو برباد کرے گا تو خُدا اُس کو برباد کرے گا کیونکہ خُدا کا مَقدِس پاک ہے اور وہ تُم ہو۔
  • کوئی اپنے آپ کو فریب نہ دے ۔ اگر کوئی تُم میں اپنے آپ کو اِس جہان میں حکِیم سمجھے تو بیوُقُوف بنے تاکہ حکِیم ہو جائے۔
  • کیونکہ دُنیا کی حِکمت خُدا کے نزدِیک بیوُقُوفی ہے ۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ وہ حکِیموں کو اُن ہی کی چالاکی میں پھنسا دیتا ہے۔
  • اور یہ بھی کہ خُداوند حکِیموں کے خیالوں کو جانتا ہے کہ باطِل ہیں۔
  • پس آدمِیوں پر کوئی فخر نہ کرے کیونکہ سب چِیزیں تُمہاری ہیں۔
  • خواہ پَو لُس ہو خواہ اپُلّو س ۔ خواہ کیفا خواہ دُنیا ۔ خواہ زِندگی خواہ مَوت ۔ خواہ حال کی چِیزیں خواہ اِستِقبال کی۔
  • سب تُمہاری ہیں اور تُم مسِیح کے ہو اور مسِیح خُدا کا ہے۔
  • آدمی ہم کو مسِیح کا خادِم اور خُدا کے بھیدوں کا مُختار سمجھے۔
  • اور یہاں مُختار میں یہ بات دیکھی جاتی ہے کہ دِیانت دار نِکلے۔
  • لیکن میرے نزدِیک یہ نِہایت خفِیف بات ہے کہ تُم یا کوئی اِنسانی عدالت مُجھے پرکھے بلکہ مَیں خُود بھی اپنے آپ کو نہیں پرکھتا۔
  • کیونکہ میرا دِل تو مُجھے ملامت نہیں کرتا مگر اِس سے مَیں راست باز نہیں ٹھہرتا بلکہ میرا پرکھنے والا خُداوند ہے۔
  • پس جب تک خُداوند نہ آئے وقت سے پہلے کِسی بات کا فَیصلہ نہ کرو ۔ وُہی تارِیکی کی پوشِیدہ باتیں رَوشن کر دے گااور دِلوں کے منصُوبے ظاہِر کر دے گا اور اُس وقت ہر ایک کی تعرِیف خُدا کی طرف سے ہو گی۔
  • اور اَے بھائِیو! مَیں نے اِن باتوں میں تُمہاری خاطِر اپنا اور اپُلّو س کا ذِکر مِثال کے طَور پر کِیا ہے تاکہ تُم ہمارے وسِیلہ سے یہ سِیکھو کہ لِکھے ہُوئے سے تجاوُز نہ کرو اور ایک کی تائِید میں دُوسرے کے برخِلاف شیخی نہ مارو۔
  • تُجھ میں اور دُوسرے میں کَون فرق کرتا ہے؟ اور تیرے پاس کَون سی اَیسی چِیز ہے جو تُو نے دُوسرے سے نہیں پائی؟ اور جب تُو نے دُوسرے سے پائی تو فخر کیوں کرتا ہے کہ گویا نہیں پائی؟۔
  • تُم تو پہلے ہی سے آسُودہ ہو اور پہلے ہی سے دَولت مند ہو اور تُم نے ہمارے بغَیر بادشاہی کی اور کاش کہ تُم بادشاہی کرتے تاکہ ہم بھی تُمہارے ساتھ بادشاہی کرتے!۔
  • میری دانِست میں خُدا نے ہم رسُولوں کو سب سے ادنیٰ ٹھہرا کر اُن لوگوں کی طرح پیش کِیا ہے جِن کے قتل کا حُکم ہو چُکا ہو کیو نکہ ہم دُنیا اور فرِشتوں اور آدمِیوں کے لِئے ایک تماشا ٹھہرے۔
  • ہم مسِیح کی خاطِر بیوُقُوف ہیں مگر تُم مسِیح میں عقل مند ہو ۔ ہم کمزور ہیں اور تُم زورآور ۔ تُم عِزّت دار ہو اور ہم بے عِزّت۔
  • ہم اِس وقت تک بُھوکے پِیاسے ننگے ہیں اور مُکّے کھاتے اور آوارہ پِھرتے ہیں۔
  • اور اپنے ہاتھوں سے کام کر کے مُشقّت اُٹھاتے ہیں ۔ لوگ بُرا کہتے ہیں ہم دُعا دیتے ہیں ۔ وہ ستاتے ہیں ہم سَہتے ہیں۔
  • وہ بدنام کرتے ہیں ہم مِنّت سماجت کرتے ہیں ۔ ہم آج تک دُنیا کے کُوڑے اور سب چِیزوں کی جَھڑن کی مانِند رہے۔
  • مَیں تُمہیں شرمِندہ کرنے کے لِئے یہ باتیں نہیں لکھتا بلکہ اپنے پیارے فرزند جان کر تُم کو نصِیحت کرتا ہُوں۔
  • کیونکہ اگر مسِیح میں تُمہارے اُستاد دَس ہزار بھی ہوتے تَو بھی تُمہارے باپ بُہت سے نہیں ۔ اِ س لِئے کہ مَیں ہی اِنجِیل کے وسِیلہ سے مسِیح یِسُو ع میں تُمہارا باپ بنا۔
  • پس مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ میری مانِند بنو۔
  • اِسی واسطے مَیں نے تِیمُتِھیُس کو تُمہارے پاس بھیجا ۔ وہ خُداوند میں میرا پِیارا اور دِیانت دار فرزند ہے اور میرے اُن طرِیقوں کو جو مسِیح میں ہیں تُمہیں یاد دِلائے گا جِس طرح مَیں ہر جگہ ہر کلِیسیا میں تعلِیم دیتا ہُوں۔
  • بعض اَیسی شیخی مارتے ہیں کہ گویا مَیں تُمہارے پاس آنے ہی کا نہیں۔
  • لیکن خُداوند نے چاہا تو مَیں تُمہارے پاس جلد آؤں گا اور شیخی بازوں کی باتوں کو نہیں بلکہ اُن کی قُدرت کو معلُوم کرُوں گا۔
  • کیونکہ خُدا کی بادشاہی باتوں پر نہیں بلکہ قُدرت پر مَوقُوف ہے۔
  • تُم کیا چاہتے ہو؟ کہ مَیں لکڑی لے کر تُمہارے پاس آؤں یا مُحبّت اور نرم مِزاجی سے؟۔
  • یہاں تک سُننے میں آیا ہے کہ تُم میں حرام کاری ہوتی ہے بلکہ اَیسی حرام کاری جو غَیر قَوموں میں بھی نہیں ہوتی چُنانچہ تُم میں سے ایک شخص اپنے باپ کی بِیوی کورکھتا ہے۔
  • اور تُم افسوس تو کرتے نہیں تاکہ جِس نے یہ کام کِیا وہ تُم میں سے نِکالا جائے بلکہ شیخی مارتے ہو۔
  • لیکن مَیں گو جِسم کے اِعتبار سے مَوجُود نہ تھا مگر رُوح کے اِعتبار سے حاضِر ہو کر گویا بحالتِ مَوجُودگی اَیسا کرنے والے پر یہ حُکم دے چُکا ہُوں۔
  • کہ جب تُم اور میری رُوح ہمارے خُداوند یِسُو ع کی قُدرت کے ساتھ جمع ہو تو اَیسا شخص ہمارے خداوند یِسُو ع کے نام سے۔
  • جِسم کی ہلاکت کے لِئے شَیطان کے حوالہ کِیا جائے تاکہ اُس کی رُوح خُداوند یِسُو ع کے دِن نجات پائے۔
  • تُمہارا فخر کرنا خُوب نہیں ۔ کیا تُم نہیں جانتے کہ تھوڑا سا خمِیر سارے گُندھے ہُوئے آٹے کو خمِیر کر دیتا ہے؟۔
  • پُرانا خمِیر نِکال کر اپنے آپ کو پاک کر لو تاکہ تازہ گُندھا ہُؤا آٹا بن جاؤ ۔ چُنانچہ تُم بے خمِیر ہو کیونکہ ہمارا بھی فَسح یعنی مسِیح قُربان ہُؤا۔
  • پس آؤ ہم عِید کریں ۔ نہ پُرانے خمِیر سے اور نہ بدی اور شرارت کے خمِیر سے بلکہ صاف دِلی اور سچّائی کی بے خمِیر روٹی سے۔
  • مَیں نے اپنے خَط میں تُم کو یہ لِکھا تھا کہ حرام کاروں سے صُحبت نہ رکھنا۔
  • یہ تو نہیں کہ بِالکُل دُنیا کے حرام کاروں یا لالچِیوں یا ظالِموں یا بُت پرستوں سے مِلنا ہی نہیں کیونکہ اِس صُورت میں تو تُم کو دُنیا ہی سے نِکل جانا پڑتا۔
  • لیکن مَیں نے تُم کو در حقِیقت یہ لِکھا تھا کہ اگر کوئی بھائی کہلا کر حرام کار یا لالچی یا بُت پرست یا گالی دینے والا یا شرابی یا ظالِم ہو تو اُس سے صُحبت نہ رکھّو بلکہ اَیسے کے ساتھ کھانا تک نہ کھانا۔
  • کیونکہ مُجھے باہر والوں پر حُکم کرنے سے کیا واسطہ؟ کیا اَیسا نہیں ہے کہ تُم تو اندر والوں پر حُکم کرتے ہو۔
  • مگر باہر والوں پر خُدا حُکم کرتا ہے؟ پس اُس شرِیر آدمی کو اپنے درمِیان سے نِکال دو۔
  • کیا تُم میں سے کِسی کو یہ جُرأت ہے کہ جب دُوسرے کے ساتھ مُقدّمہ ہو تو فَیصلہ کے لِئے بے دِینوں کے پاس جائے اور مُقدّسوں کے پاس نہ جائے؟۔
  • کیا تُم نہیں جانتے کہ مُقدّس لوگ دُنیا کا اِنصاف کریں گے؟ پس جب تُم کو دُنیا کا اِنصاف کرنا ہے تو کیا چھوٹے سے چھوٹے جھگڑوں کے بھی فَیصل کرنے کے لائِق نہیں؟۔
  • کیا تُم نہیں جانتے کہ ہم فرِشتوں کا اِنصاف کریں گے؟ تو کیا ہم دُنیوی مُعاملے فَیصل نہ کریں؟۔
  • پس اگر تُم میں دُنیوی مُقدّمے ہوں تو کیا اُن کو مُنصِف مُقرّر کرو گے جو کلِیسیا میں حقِیر سمجھے جاتے ہیں؟۔
  • مَیں تُمہیں شرمِندہ کرنے کے لِئے یہ کہتا ہُوں ۔ کیا واقِعی تُم میں ایک بھی دانا نہیں مِلتا جو اپنے بھائِیوں کا فَیصلہ کر سکے؟۔
  • بلکہ بھائی بھائِیوں میں مُقدّمہ ہوتا ہے اور وہ بھی بے دِینوں کے آگے۔
  • لیکن دراصل تُم میں بڑا نُقص یہ ہے کہ آپس میں مُقدّمہ بازی کرتے ہو ۔ ظُلم اُٹھانا کیوں نہیں بِہتر جانتے؟ ا پنا نُقصان کیوں نہیں قبُول کرتے؟۔
  • بلکہ تُم ہی ظُلم کرتے اور نُقصان پُہنچاتے ہو اور وہ بھی بھائِیوں کو۔
  • کیا تُم نہیں جانتے کہ بدکار خُدا کی بادشاہی کے وارِث نہ ہوں گے؟ فریب نہ کھاؤ ۔ نہ حرام کار خُدا کی بادشاہی کے وارِث ہوں گے نہ بُت پرست نہ زِناکار نہ عیاش ۔ نہ لَونڈے باز۔
  • نہ چور ۔ نہ لالچی نہ شرابی ۔ نہ گالِیاں بکنے والے نہ ظالِم۔
  • اور بعض تُم میں اَیسے ہی تھے بھی مگر تُم خُداوندیِسُو ع مسِیح کے نام سے اور ہمارے خُدا کے رُوح سے دُھل گئے اور پاک ہُوئے اور راست باز بھی ٹھہرے۔
  • سب چِیزیں میرے لِئے روا تو ہیں مگر سب چِیزیں مُفِید نہیں ۔ سب چِیزیں میرے لِئے روا توہیں لیکن مَیں کِسی چِیز کا پابند نہ ہُوں گا۔
  • کھانے پیٹ کے لِئے ہیں اور پیٹ کھانوں کے لِئے لیکن خُدا اُس کو اَور اِن کو نیست کرے گا مگر بدن حرام کاری کے لِئے نہیں بلکہ خُداوند کے لِئے ہے اور خُداوند بدن کے لِئے۔
  • اور خُدا نے خُداوند کو بھی جِلایا اور ہم کو بھی اپنی قُدرت سے جِلائے گا۔
  • کیا تُم نہیں جانتے کہ تُمہارے بدن مسِیح کے اعضا ہیں؟ پس کیا مَیں مسِیح کے اعضا لے کر کَسبی کے اعضا بناؤں؟ ہرگِز نہیں!۔
  • کیا تُم نہیں جانتے کہ جو کوئی کَسبی سے صُحبت کرتا ہے وہ اُس کے ساتھ ایک تن ہوتا ہے؟ کیونکہ وہ فرماتا ہے کہ وہ دونوں ایک تَن ہوں گے۔
  • اور جو خُداوند کی صُحبت میں رہتا ہے وہ اُس کے ساتھ ایک رُوح ہوتا ہے۔
  • حرام کاری سے بھاگو ۔ جِتنے گُناہ آدمی کرتا ہے وہ بدن سے باہر ہیں مگر حرام کار اپنے بدن کا بھی گُنہگار ہے۔
  • کیا تُم نہیں جانتے کہ تُمہارا بدن رُوحُ القُدس کا مَقدِس ہے جو تُم میں بسا ہُؤا ہے اور تُم کو خُدا کی طرف سے مِلا ہے؟ اور تُم اپنے نہیں۔
  • کیونکہ قِیمت سے خرِیدے گئے ہو ۔ پس اپنے بدن سے خُدا کا جلال ظاہِر کرو۔
  • جو باتیں تُم نے لِکھی تِھیں اُن کی بابت یہ ہے ۔ مَرد کے لِئے اچّھا ہے کہ عَورت کو نہ چُھوئے۔
  • لیکن حرام کاری کے اندیشہ سے ہر مَرد اپنی بِیوی اور ہر عَورت اپنا شَوہر رکھّے۔
  • شَوہر بِیوی کا حق ادا کرے اور وَیسا ہی بِیوی شَوہر کا۔
  • بِیوی اپنے بدن کی مُختار نہیں بلکہ شَوہر ہے ۔ اِسی طرح شَوہر بھی اپنے بدن کا مُختار نہیں بلکہ بِیوی۔
  • تُم ایک دُوسرے سے جُدا نہ رہو مگر تھوڑی مُدّت تک آپس کی رضامندی سے تاکہ دُعا کے واسطے فُرصت مِلے اور پِھر اِکٹّھے ہو جاؤ ۔ اَیسانہ ہو کہ غلبۂِ نفس کے سبب سے شَیطان تُم کو آزمائے۔
  • لیکن یہ مَیں اِجازت کے طَور پر کہتا ہُوں ۔ حُکم کے طَور پر نہیں۔
  • اور مَیں تو یہ چاہتا ہُوں کہ جَیسا مَیں ہُوں وَیسے ہی سب آدمی ہوں لیکن ہر ایک کو خُدا کی طرف سے خاص خاص تَوفِیق مِلی ہے ۔ کِسی کو کِسی طرح کی ۔ کِسی کو کِسی طرح کی۔
  • پس مَیں بے بیاہوں اور بیواؤں کے حق میں یہ کہتا ہُوں کہ اُن کے لِئے اَیسا ہی رہنا اچّھا ہے جَیسا مَیں ہُوں۔
  • لیکن اگر ضبط نہ کر سکیں تو بیاہ کر لیں کیونکہ بیاہ کرنا مَست ہونے سے بِہتر ہے۔
  • مگر جِن کا بیاہ ہو گیا ہے اُن کو مَیں نہیں بلکہ خُداوند حُکم دیتا ہے کہ بِیوی اپنے شَوہر سے جُدا نہ ہو۔
  • (اور اگر جُدا ہو تو یا بے نِکاح رہے یا اپنے شَوہر سے پِھر مِلاپ کر لے) نہ شَوہر بِیوی کو چھوڑے۔
  • باقِیوں سے مَیں ہی کہتا ہُوں نہ خُداوند کہ اگر کِسی بھائی کی بِیوی بااِیمان نہ ہو اور اُس کے ساتھ رہنے کو راضی ہو تو وہ اُس کو نہ چھوڑے۔
  • اور جِس عَورت کا شَوہر بااِیمان نہ ہو اور اُس کے ساتھ رہنے کو راضی ہو تو وہ شَوہر کو نہ چھوڑے۔
  • کیونکہ جو شَوہر بااِیمان نہیں وہ بِیوی کے سبب سے پاک ٹھہرتا ہے اور جو بِیوی بااِیمان نہیں وہ مسِیحی شَوہر کے باعِث پاک ٹھہرتی ہے ورنہ تُمہارے فرزند ناپاک ہوتے مگر اب پاک ہیں۔
  • لیکن مَرد جو بااِیمان نہ ہو اگر وہ جُدا ہو تو جُدا ہونے دو ۔ اَیسی حالت میں کوئی بھائی یا بہن پابند نہیں اور خُدا نے ہم کو میل مِلاپ کے لِئے بُلایا ہے۔
  • کیونکہ اَے عَورت! تُجھے کیا خبر ہے کہ شاید تُو اپنے شَوہر کو بچا لے؟ اور اَے مَرد! تُجھ کو کیا خبر ہے کہ شاید تُو اپنی بِیوی کو بچا لے؟۔
  • مگر جَیسا خُداوند نے ہر ایک کو حِصّہ دِیا ہے اور جِس طرح خُدا نے ہر ایک کو بُلایا ہے اُسی طرح وہ چلے اور مَیں سب کلِیسیاؤں میں اَیسا ہی مُقرّر کرتا ہُوں۔
  • جو مَختُون بُلایا گیا وہ نامختُون نہ ہو جائے ۔ جو نامختُونی کی حالت میں بُلایا گیا وہ مَختُون نہ ہو جائے۔
  • نہ خَتنہ کوئی چِیز ہے نہ نامختُونی بلکہ خُدا کے حُکموں پر چلنا ہی سب کُچھ ہے۔
  • ہر شخص جِس حالت میں بُلایا گیا ہو اُسی میں رہے۔
  • اگر تُو غُلامی کی حالت میں بُلایا گیا تو فِکر نہ کر لیکن اگر تُو آزاد ہو سکے تو اِسی کو اِختیار کر۔
  • کیونکہ جو شخص غُلامی کی حالت میں خُداوند میں بُلایا گیا ہے وہ خُداوند کا آزاد کِیا ہُؤا ہے ۔ اِسی طرح جو آزادی کی حالت میں بُلایا گیا ہے وہ مسِیح کا غُلام ہے۔
  • تُم قِیمت سے خرِیدے گئے ہو ۔ آدمِیوں کے غُلام نہ بنو۔
  • اَے بھائِیو! جو کوئی جِس حالت میں بُلایا گیا ہو وہ اُسی حالت میں خُدا کے ساتھ رہے۔
  • کُنوارِیوں کے حق میں میرے پاس خُداوند کا کوئی حُکم نہیں لیکن دِیانت دار ہونے کے لِئے جَیسا خُداوند کی طرف سے مُجھ پر رَحم ہُؤا اُس کے مُوافِق اپنی رائے دیتا ہُوں۔
  • پس مَوجُودہ مُصِیبت کے خیال سے میری رائے میں آدمی کے لِئے یِہی بِہتر ہے کہ جَیسا ہے وَیسا ہی رہے۔
  • اگر تیرے بِیوی ہے تو اُس سے جُدا ہونے کی کوشِش نہ کر اور اگر تیرے بِیوی نہیں تو بِیوی کی تلاش نہ کر۔
  • لیکن تُو بیاہ کرے بھی تو گُناہ نہیں اور اگر کُنواری بیاہی جائے تو گُناہ نہیں مگر اَیسے لوگ جِسمانی تکلِیف پائیں گے اور مَیں تُمہیں بچانا چاہتا ہُوں۔
  • مگر اَے بھائِیو! مَیں یہ کہتا ہُوں کہ وقت تنگ ہے ۔ پس آگے کو چاہئے کہ بِیوی والے اَیسے ہوں کہ گویا اُن کے بِیوِیاں نہیں۔
  • اور رونے والے اَیسے ہوں گویا نہیں روتے اور خُوشی کرنے والے اَیسے ہوں گویا خُوشی نہیں کرتے اور خرِیدنے والے اَیسے ہوں گویا مال نہیں رکھتے۔
  • اور دُنیوی کاروبار کرنے والے اَیسے ہوں کہ دُنیا ہی کے نہ ہو جائیں کیونکہ دُنیا کی شکل بدلتی جاتی ہے۔
  • پس مَیں یہ چاہتا ہُوں کہ تُم بے فِکر رہو ۔ بے بیاہا شخص خُداوند کی فِکر میں رہتا ہے کہ کِس طرح خُداوندکو راضی کرے۔
  • مگر بیاہا ہُؤا شخص دُنیا کی فِکر میں رہتا ہے کہ کِس طرح اپنی بِیوی کو راضی کرے۔
  • بیاہی اور بے بیاہی میں بھی فرق ہے ۔ بے بیاہی خُداوند کی فِکر میں رہتی ہے تاکہ اُس کا جِسم اور رُوح دونوں پاک ہوں مگر بیاہی ہُوئی عَورت دُنیا کی فِکر میں رہتی ہے کہ کِس طرح اپنے شَوہر کو راضی کرے۔
  • یہ تُمہارے فائِدہ کے لِئے کہتا ہُوں نہ کہ تُمہیں پھنسانے کے لِئے بلکہ اِس لِئے کہ جو زیبا ہے وُہی عمل میں آئے اور تُم خُداوند کی خِدمت میں بے وسوسہ مشغُول رہو۔
  • اور اگر کوئی یہ سمجھے کہ مَیں اپنی اُس کُنواری لڑکی کی حق تلفی کرتا ہُوں جِس کی جوانی ڈھل چلی ہے اور ضرُورت بھی معلُوم ہو تو اِختیار ہے اِس میں گُناہ نہیں ۔ وہ اُس کا بیاہ ہونے دے۔
  • مگر جو اپنے دِل میں پُختہ ہو اور اِس کی کُچھ ضرُورت نہ ہو بلکہ اپنے اِرادہ کے انجام دینے پر قادِر ہو اور دِل میں قصد کر لِیا ہو کہ مَیں اپنی لڑکی کو بے نِکاح رکھّوں گا وہ اچھّا کرتا ہے۔
  • پس جو اپنی کُنواری لڑکی کو بیاہ دیتا ہے وہ اچھّا کرتا ہے اور جو نہیں بیاہتا وہ اَور بھی اچھّا کرتا ہے۔
  • جب تک کہ عَورت کا شَوہر جِیتا ہے وہ اُس کی پابند ہے پر جب اُس کا شَوہر مَر جائے تو جِس سے چاہے بیاہ کر سکتی ہے مگر صِرف خُداوند میں۔
  • لیکن جَیسی ہے اگر وَیسی ہی رہے تو میری رائے میں زِیادہ خُوش نصِیب ہے اور مَیں سمجھتا ہُوں کہ خُدا کا رُوح مُجھ میں بھی ہے۔
  • اب بُتوں کی قُربانِیوں کی بابت یہ ہے ۔ ہم جانتے ہیں کہ ہم سب عِلم رکھتے ہیں ۔ عِلم غرُور پَیدا کرتا ہے لیکن مُحبّت ترقّی کا باعِث ہے۔
  • اگر کوئی گُمان کرے کہ مَیں کُچھ جانتا ہُوں تو جَیسا جاننا چاہیے وَیسا اب تک نہیں جانتا۔
  • لیکن جو کوئی خُدا سے مُحبّت رکھتا ہے اُس کو خُدا پہچانتا ہے۔
  • پس بُتوں کی قُربانِیوں کے گوشت کھانے کی نِسبت ہم جانتے ہیں کہ بُت دُنیا میں کوئی چِیز نہیں اور سِوا ایک کے اَور کوئی خُدا نہیں۔
  • اگرچہ آسمان و زمِین میں بُہت سے خُدا کہلاتے ہیں (چُنانچہ بُہتیرے خُدا اور بُہتیرے خُداوند ہیں)۔
  • لیکن ہمارے نزدِیک تو ایک ہی خُدا ہے یعنی باپ جِس کی طرف سے سب چِیزیں ہیں اور ہم اُسی کے لِئے ہیں اور ایک ہی خُداوند ہے یعنی یِسُو ع مسِیح جِس کے وسِیلہ سے سب چِیزیں مَوجُود ہُوئِیں اور ہم بھی اُسی کے وسِیلہ سے ہیں۔
  • لیکن سب کو یہ عِلم نہیں بلکہ بعض کو اب تک بُت پرستی کی عادت ہے ۔ اِس لِئے اُس گوشت کو بُت کی قُربانی جان کر کھاتے ہیں اور اُن کا دِل چُونکہ کمزور ہے آلُودہ ہو جاتا ہے۔
  • کھاناہمیں خُدا سے نہیں مِلائے گا اگر نہ کھائیں تو ہمارا کُچھ نُقصان نہیں اور اگر کھائیں تو کُچھ نفع نہیں۔
  • لیکن ہوشیا ر رہو! اَیسا نہ ہو کہ تُمہاری یہ آزادی کمزوروں کے لِئے ٹھوکر کا باعِث ہو جائے۔
  • کیونکہ اگر کوئی تُجھ صاحِبِ عِلم کو بُت خانہ میں کھانا کھاتے دیکھے اور وہ کمزور شخص ہو تو کیا اُس کا دِل بُتوں کی قُربانی کھانے پر دِلیر نہ ہو جائے گا؟۔
  • غرض تیرے عِلم کے سبب سے وہ کمزور شخص یعنی وہ بھائی جِس کی خاطِر مسِیح مُؤا ہلاک ہو جائے گا۔
  • اور تُم اِس طرح بھائِیوں کے گُنہگار ہو کر اور اُن کے کمزور دِل کو گھایل کر کے مسِیح کے گُنہگار ٹھہرتے ہو۔
  • اِس سبب سے اگر کھانا میرے بھائی کو ٹھوکر کِھلائے تو مَیں کبھی ہرگِز گوشت نہ کھاؤں گاتاکہ اپنے بھائی کے لِئے ٹھوکر کا سبب نہ بنُوں۔
  • کیا مَیں آزاد نہیں؟ کیا مَیں رسُول نہیں؟ کیا مَیں نے یِسُو ع کو نہیں دیکھا جو ہمارا خُداوند ہے؟ کیا تُم خُداوند میں میرے بنائے ہُوئے نہیں؟۔
  • اگر مَیں اَوروں کے لِئے رسُول نہیں تو تُمہارے لِئے تو بیشک ہُوں کیونکہ تُم خُود خُداوند میں میری رِسالت پر مُہر ہو۔
  • جو میرا اِمتِحان کرتے ہیں اُن کے لِئے میرا یِہی جواب ہے۔
  • کیا ہمیں کھانے پِینے کا اِختیار نہیں؟۔
  • کیا ہم کو یہ اِختیار نہیں کہ کِسی مسِیحی بہن کو بیاہ کر لِئے پِھریں جَیسا اور رسُول اور خُداوند کے بھائی اور کیفا کرتے ہیں؟۔
  • یا صِرف مُجھے اور برنبا س کو ہی مِحنت مُشقّت سے باز رہنے کا اِختیار نہیں؟۔
  • کَون سا سِپاہی کبھی اپنی گِرہ سے کھا کر جنگ کرتا ہے؟ کَون تاکِستان لگا کر اُس کا پَھل نہیں کھاتا؟ یا کَون گلّہ چَرا کر اُس گلّے کا دُودھ نہیں پِیتا؟۔
  • کیا مَیں یہ باتیں اِنسانی قِیاس ہی کے مُوافِق کہتا ہُوں؟ کیا تَورَیت بھی یِہی نہیں کہتی؟۔
  • چُنانچہ مُوسیٰ کی تَورَیت میں لِکھا ہے کہ دائیں میں چلتے ہُوئے بَیل کا مُنہ نہ باندھنا ۔ کیا خُدا کو بَیلوں کی فِکر ہے؟۔
  • یا خاص ہمارے واسطے یہ فرماتا ہے؟ ہاں یہ ہمارے واسطے لِکھا گیا کیونکہ مُناسِب ہے کہ جوتنے والا اُمّید پر جوتے اور دائیں چلانے والا حِصّہ پانے کی اُمّید پر دائیں چلائے۔
  • پس جب ہم نے تُمہارے لِئے رُوحانی چِیزیں بوئِیں تو کیا یہ کوئی بڑی بات ہے کہ ہم تُمہاری جِسمانی چِیزوں کی فصل کاٹیں؟۔
  • جب اَوروں کا تُم پر یہ اِختیار ہے تو کیا ہمارا اِس سے زِیادہ نہ ہو گا؟ لیکن ہم نے اِس اِختیار سے کام نہیں لِیا بلکہ ہر چِیز کی برداشت کرتے ہیں تاکہ ہمارے باعِث مسِیح کی خُوشخبری میں ہَرج نہ ہو۔
  • کیا تُم نہیں جانتے کہ جو مُقدّس چِیزوں کی خِدمت کرتے ہیں وہ ہَیکل سے کھاتے ہیں؟ اور جو قُربان گاہ کے خِدمت گُذار ہیں وہ قُربان گاہ کے ساتھ حِصّہ پاتے ہیں؟۔
  • اِسی طرح خُداوند نے بھی مُقرّر کِیا ہے کہ خُوشخبری سُنانے والے خُوشخبری کے وسِیلہ سے گُذارہ کریں۔
  • لیکن مَیں نے اِن میں سے کِسی بات پر عمل نہیں کِیا اور نہ اِس غرض سے یہ لِکھا کہ میرے واسطے اَیسا کِیا جائے کیونکہ میرا مَرنا ہی اِس سے بِہتر ہے کہ کوئی میرا فخر کھو دے۔
  • اگر خُوشخبری سُناؤں تو میرا کُچھ فخر نہیں کیونکہ یہ تو میرے لِئے ضرُوری بات ہے بلکہ مُجھ پر افسوس ہے اگر خُوشخبری نہ سُناؤں۔
  • کیونکہ اگر اپنی مرضی سے یہ کرتا ہُوں تو میرے لِئے اَجر ہے اور اگر اپنی مرضی سے نہیں کرتا تو مُختاری میرے سپُرد ہُوئی ہے۔
  • پس مُجھے کیا اَجر مِلتا ہے؟ یہ کہ جب اِنجِیل کی مُنادی کرُوں تو خُوشخبری کو مُفت کر دُوں تاکہ جو اِختیار مُجھے خُوشخبری کے بارے میں حاصِل ہے اُس کے مُوافِق پُورا عمل نہ کرُوں۔
  • اگرچہ مَیں سب لوگوں سے آزاد ہُوں پِھر بھی مَیں نے اپنے آپ کو سب کا غُلام بنا دِیا ہے تاکہ اَور بھی زِیادہ لوگوں کو کھینچ لاؤں۔
  • مَیں یہُودیوں کے لِئے یہُودی بنا تاکہ یہُودیوں کو کھینچ لاؤں ۔ جو لوگ شرِیعت کے ماتحت ہیں اُن کے لِئے مَیں شرِیعت کے ماتحت ہُؤا تاکہ شرِیعت کے ماتحتوں کو کھینچ لاؤں ۔ اگرچہ خُود شرِیعت کے ماتحت نہ تھا۔
  • بے شرع لوگوں کے لِئے بے شرع بنا تاکہ بے شرع لوگوں کو کھینچ لاؤں (اگرچہ خُدا کے نزدِیک بے شرع نہ تھا بلکہ مسِیح کی شرِیعت کے تابِع تھا)۔
  • کمزوروں کے لِئے کمزور بنا تاکہ کمزوروں کو کھینچ لاؤں ۔ مَیں سب آدمِیوں کے لِئے سب کُچھ بنا ہُؤا ہُوں تاکہ کِسی طرح سے بعض کو بچاؤں۔
  • اور مَیں سب کُچھ اِنجِیل کی خاطِر کرتا ہُوں تاکہ اَوروں کے ساتھ اُس میں شرِیک ہوؤں۔
  • کیا تُم نہیں جانتے کہ دَوڑ میں دَوڑنے والے دَوڑتے تو سب ہی ہیں مگر اِنعام ایک ہی لے جاتا ہے؟ تُم بھی اَیسے ہی دَوڑو تاکہ جِیتو۔
  • اور ہر پہلوان سب طرح کا پرہیز کرتا ہے ۔ وہ لوگ تو مُرجھانے والا سِہرا پانے کے لِئے یہ کرتے ہیں مگر ہم اُس سِہرے کے لِئے کرتے ہیں جو نہیں مُرجھاتا۔
  • پس مَیں بھی اِسی طرح دَوڑتا ہُوں یعنی بے ٹِھکانانہیں ۔ مَیں اِسی طرح مُکّوں سے لڑتا ہُوں یعنی اُس کی مانِند نہیں جو ہوا کو مارتا ہے۔
  • بلکہ مَیں اپنے بدن کو مارتا کُوٹتا اور اُسے قابُو میں رکھتا ہُوں اَیسا نہ ہو کہ اَوروں میں مُنادی کر کے آپ نامقبُول ٹھہرُوں۔
  • اَے بھائِیو! مَیں تُمہارا اِس سے ناواقِف رہنا نہیں چاہتا کہ ہمارے سب باپ دادا بادِل کے نِیچے تھے اور سب کے سب سمُندر میں سے گُذرے۔
  • اور سب ہی نے اُس بادِل اور سمُندر میں مُوسیٰ کا بپتِسمہ لِیا۔
  • اور سب نے ایک ہی رُوحانی خُوراک کھائی۔
  • اور سب نے ایک ہی رُوحانی پانی پِیا کیونکہ وہ اُس رُوحانی چٹان میں سے پانی پِیتے تھے جو اُن کے ساتھ ساتھ چلتی تھی اور وہ چٹان مسِیح تھا۔
  • مگر اُن میں اکثروں سے خُدا راضی نہ ہُؤا ۔ چُنانچہ وہ بیابان میں ڈھیر ہو گئے۔
  • یہ باتیں ہمارے واسطے عِبرت ٹھہریں تاکہ ہم بُری چِیزوں کی خواہِش نہ کریں جَیسے اُنہوں نے کی۔
  • اور تُم بُت پرست نہ بنو جِس طرح بعض اُن میں سے بن گئے تھے ۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ لوگ کھانے پِینے کو بَیٹھے ۔ پِھر ناچنے کُودنے کو اُٹھے۔
  • اور ہم حرام کاری نہ کریں جِس طرح اُن میں سے بعض نے کی اور ایک ہی دِن میں تیِئیس ہزار مارے گئے۔
  • اور ہم خُداوند کی آزمایش نہ کریں جَیسے اُن میں سے بعض نے کی اور سانپوں نے اُنہیں ہلاک کِیا۔
  • اور تُم بڑبُڑاؤ نہیں جِس طرح اُن میں سے بعض بڑبُڑائے اور ہلاک کرنے والے سے ہلاک ہُوئے۔
  • یہ باتیں اُن پر عِبرت کے لِئے واقِع ہُوئیں اور ہم آخِری زمانہ والوں کی نصِیحت کے واسطے لِکھی گئِیں۔
  • پس جو کوئی اپنے آپ کو قائِم سمجھتا ہے وہ خبردار رہے کہ گِر نہ پڑے۔
  • تُم کِسی اَیسی آزمایش میں نہیں پڑے جو اِنسان کی برداشت سے باہر ہو اور خُدا سچّا ہے ۔ وہ تُم کو تُمہاری طاقت سے زِیادہ آزمایش میں نہ پڑنے دے گا بلکہ آزمایش کے ساتھ نِکلنے کی راہ بھی پَیدا کر دے گا تاکہ تُم برداشت کر سکو۔
  • اِس سبب سے اَے میرے پِیارو! بُت پرستی سے بھاگو۔
  • مَیں عقل مند جان کر تُم سے کلام کرتا ہُوں ۔ جو مَیں کہتا ہُوں تُم آپ اُسے پرکھو۔
  • وہ برکت کا پیالہ جِس پر ہم برکت چاہتے ہیں کیا مسِیح کے خُون کی شِراکت نہیں؟ وہ روٹی جِسے ہم توڑتے ہیں کیا مسِیح کے بدن کی شِراکت نہیں؟۔
  • چُونکہ روٹی ایک ہی ہے اِس لِئے ہم جو بُہت سے ہیں ایک بدن ہیں کیونکہ ہم سب اُسی ایک روٹی میں شرِیک ہوتے ہیں۔
  • جو جِسم کے اِعتبار سے اسرائیلی ہیں اُن پر نظر کرو ۔ کیا قُربانی کا گوشت کھانے والے قُربان گاہ کے شرِیک نہیں؟۔
  • پس مَیں کیا یہ کہتا ہُوں کہ بُتوں کی قُربانی کُچھ چِیز ہے یا بُت کُچھ چِیز ہے؟۔
  • نہیں بلکہ یہ کہتا ہُوں کہ جو قُربانی غَیر قَومیں کرتی ہیں شَیاطِین کے لِئے قُربانی کرتی ہیں نہ کہ خُدا کے لِئے اور مَیں نہیں چاہتا کہ تُم شَیاطِین کے شرِیک ہو۔
  • تُم خُداوند کے پیالے اور شَیاطِین کے پیالے دونوں میں سے نہیں پی سکتے ۔ خُداوند کے دسترخوان اور شَیاطِین کے دسترخوان دونوں پر شرِیک نہیں ہو سکتے۔
  • کیا ہم خُداوند کی غَیرت کو جوش دِلاتے ہیں؟ کیا ہم اُس سے زورآور ہیں؟۔
  • سب چِیزیں روا تو ہیں مگر سب چِیزیں مُفِید نہیں ۔ سب چِیزیں روا تو ہیں مگر سب چِیزیں ترقّی کا باعِث نہیں۔
  • کوئی اپنی بِہتری نہ ڈھُونڈے بلکہ دُوسرے کی۔
  • جو کُچھ قصّابوں کی دُکانوں میں بِکتا ہے وہ کھاؤ اور دِینی اِمتِیاز کے سبب سے کُچھ نہ پُوچھو۔
  • کیونکہ زمِین اور اُس کی معمُوری خُداوند کی ہے۔
  • اگر بے اِیمانوں میں سے کوئی تُمہاری دعوت کرے اور تُم جانے پر راضی ہو تو جو کُچھ تُمہارے آگے رکھّا جائے اُسے کھاؤ اور دِینی اِمتِیاز کے سبب سے کُچھ نہ پُوچھو۔
  • لیکن اگر کوئی تُم سے کہے کہ یہ قُربانی کا گوشت ہے تو اُس کے سبب سے جِس نے تُمہیں جتایا اور دِینی اِمتِیاز کے سبب سے نہ کھاؤ۔
  • دِینی اِمتِیاز سے میرا مطلَب تیرا اِمتِیاز نہیں بلکہ اُس دُوسرے کا ۔ بھلا میری آزادی دُوسرے شخص کے اِمتِیاز سے کیوں پرکھی جائے؟۔
  • اگر مَیں شُکر کر کے کھاتا ہُوں تو جِس چِیز پر شُکر کرتا ہُوں اُس کے سبب سے کِس لِئے بدنام کِیاجاتا ہُوں؟۔
  • پس تُم کھاؤ یا پِیو یا جو کُچھ کرو سب خُدا کے جلال کے لئے کرو۔
  • تُم نہ یہُودیوں کے لِئے ٹھوکر کا باعِث بنو نہ یُونانیوں کے لِئے نہ خُدا کی کلِیسیا کے لِئے۔
  • چُنانچہ مَیں بھی سب باتوں میں سب کو خُوش کرتا ہُوں اور اپنا نہیں بلکہ بُہتوں کا فائِدہ ڈھُونڈتا ہُوں تاکہ وہ نجات پائیں۔
  • تُم میری مانِند بنو جَیسا مَیں مسِیح کی مانِند بنتا ہُوں۔
  • مَیں تُمہاری تعرِیف کرتا ہُوں کہ تُم ہر بات میں مُجھے یاد رکھتے ہو اور جِس طرح مَیں نے تُمہیں روایتیں پُہنچا دِیں تُم اُسی طرح اُن کو برقرار رکھتے ہو۔
  • پس مَیں تُمہیں آگاہ کرنا چاہتا ہُوں کہ ہر مَرد کا سر مسِیح اور عَورت کا سر مَرد اور مسِیح کا سر خُدا ہے۔
  • جو مَرد سر ڈھنکے ہُوئے دُعا یا نبُوّت کرتا ہے وہ اپنے سر کو بے حُرمت کرتا ہے۔
  • اور جو عَورت بے سر ڈھنکے دُعا یا نبُوّت کرتی ہے وہ اپنے سر کو بے حُرمت کرتی ہے کیونکہ وہ سرمُنڈی کے برابر ہے۔
  • اگر عَورت اوڑھنی نہ اوڑھے تو بال بھی کٹائے ۔ اگر عَورت کا بال کٹانا یا سر مُنڈانا شرم کی بات ہے تو اوڑھنی اوڑھے۔
  • البتّہ مَرد کو اپنا سر ڈھانکنا نہ چاہئے کیو نکہ وہ خُدا کی صُورت اور اُس کا جلال ہے مگر عَورت مَرد کا جلال ہے۔
  • اِس لِئے کہ مَرد عَورت سے نہیں بلکہ عَورت مَرد سے ہے۔
  • اور مَرد عَورت کے لِئے نہیں بلکہ عَورت مَرد کے لِئے پَیدا ہُوئی۔
  • پس فرِشتوں کے سبب سے عَورت کو چاہئے کہ اپنے سر پر محکُوم ہونے کی علامت رکھّے۔
  • تَو بھی خُداوند میں نہ عَورت مَرد کے بغَیر ہے نہ مَرد عَورت کے بغَیر۔
  • کیونکہ جَیسے عَورت مَرد سے ہے وَیسے ہی مَرد بھی عَورت کے وسِیلہ سے ہے مگر سب چِیزیں خُدا کی طرف سے ہیں۔
  • تُم آپ ہی اِنصاف کرو ۔ کیا عَورت کا بے سر ڈھنکے خُدا سے دُعا کرنا مُناسِب ہے؟۔
  • کیا تُم کو طبعی طَور پر بھی معلُوم نہیں کہ اگر مَرد لمبے بال رکھّے تو اُس کی بے حُرمتی ہے؟۔
  • اور اگر عَورت کے لمبے بال ہوں تو اُس کی زِینت ہے کیونکہ بال اُسے پردہ کے لِئے دِئے گئے ہیں۔
  • لیکن اگر کوئی حجّتی نِکلے تو یہ جان لے کہ نہ ہمارا اَیسا دستُور ہے نہ خُداوند کی کلِیسیاؤں کا۔
  • لیکن یہ حُکم جو دیتا ہُوں اِس میں تُمہاری تعرِیف نہیں کرتا ۔اِس لِئے کہ تُمہارے جمع ہونے سے فائِدہ نہیں بلکہ نُقصان ہوتا ہے۔
  • کیونکہ اوّل تو مَیں یہ سُنتا ہُوں کہ جِس وقت تُمہاری کلِیسیا جمع ہوتی ہے تو تُم میں تفرِقے ہوتے ہیں اور مَیں اِس کاکِسی قدر یقِین بھی کرتا ہُوں۔
  • کیونکہ تُم میں بِدعتوں کا بھی ہونا ضرُور ہے تاکہ ظاہِرہو جائے کہ تُم میں مقبُول کَون سے ہیں۔
  • پس جب تُم باہم جمع ہوتے ہو تو تُمہارا وہ کھانا عشایِ ربّانی نہیں ہو سکتا۔
  • کیونکہ کھانے کے وقت ہر شخص دُوسرے سے پہلے اپنا عشا کھا لیتا ہے اور کوئی تو بُھوکا رہتا ہے اور کِسی کو نشہ ہو جاتا ہے۔
  • کیوں؟ کھانے پِینے کے لِئے تُمہارے گھر نہیں؟ یا خُدا کی کلِیسیا کو ناچِیز جانتے اور جِن کے پاس نہیں اُن کو شرمِندہ کرتے ہو؟ مَیں تُم سے کیا کہُوں؟کیا اِس بات میں تُمہاری تعرِیف کرُوں؟ مَیں تعرِیف نہیں کرتا۔
  • یسعیا ہ بِن آمُوص کی رویا جو اُس نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کی بابت یہُودا ہ کے بادشاہوں عُزیّاہ اور یُوتا م اور آخز اورحِزقیاہ کے ایّام میں دیکھی۔
  • سُن اَے آسمان اور کان لگا اَے زمِین کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے لڑکوں کو پالا اور پوسا پر اُنہوں نے مُجھ سے سر کشی کی۔
  • بَیل اپنے مالِک کو پہچانتا ہے اور گدھا اپنے صاحِب کی چرنی کو لیکن بنی اِسرائیل نہیں جانتے ۔ میرے لوگ کُچھ نہیں سوچتے۔
  • آہ خطاکار گروہ ۔ بدکرداری سے لدی ہُوئی قَوم۔ بدکرداروں کی نسل ۔ مکّار اَولاد جِنہوں نے خُداوند کو ترک کِیا اِسرائیل کے قُدُّوس کو حقِیر جانا اور گُمراہ و برگشتہ ہو گئے۔
  • تُم کیوں زِیادہ بغاوت کر کے اَور مار کھاؤ گے؟ تمام سر بِیمار ہے اور دِل بِالکُل سُست ہے۔
  • تلوے سے لے کر چاندی تک اُس میں کہِیں صِحت نہیں ۔ فقط زخم اور چوٹ اور سڑے ہُوئے گھاؤ ہی ہیں جو نہ دبائے گئے نہ باندھے گئے نہ تیل سے نرم کِئے گئے ہیں۔
  • تُمہارا مُلک اُجاڑ ہے ۔ تُمہاری بستِیاں جل گئِیں۔ پردیسی تُمہاری زمِین کو تُمہارے سامنے نِگلتے ہیں۔ وہ وِیران ہے گویا اُسے اجنبی لوگوں نے اُجاڑا ہے۔
  • اور صِیّون کی بیٹی چھوڑ دی گئی ہے جَیسی جَھونپڑی تاکِستان میں اور چھپّر ککڑی کے کھیت میں یا اُس شہرکی مانِند جو محصُور ہو گیا ہو۔
  • اگر ربُّ الافواج ہمارا تھوڑا سا بقِیّہ باقی نہ چھوڑتاتو ہم سدُو م کی مِثل اور عمُور ہ کی مانِند ہو جاتے۔
  • اَے سدُو م کے حاکِمو خُداوند کا کلام سُنو! اَے عمُور ہ کے لوگو ہمارے خُدا کی شرِیعت پر کان لگاؤ۔
  • خُداوند فرماتا ہے تُمہارے ذبِیحوں کی کثرت سے مُجھے کیا کام؟ مَیں مینڈھوں کی سوختنی قُربانِیوں سے اور فربَہ بچھڑوں کی چربی سے بیزار ہُوں اور بَیلوں اور بھیڑوں اور بکروں کے خُون میں میری خُوشنُودی نہیں۔
  • جب تُم میرے حضُور آ کر میرے دِیدار کے طالِب ہوتے ہو تو کَون تُم سے یہ چاہتا ہے کہ میری بارگاہوں کورَوندو؟۔
  • آیندہ کو باطِل ہدئے نہ لانا ۔ بخُور سے مُجھے نفرت ہے ۔ نئے چاند اور سبت اور عِیدی جماعت سے بھی کیونکہ مُجھ میں بدکرداری کے ساتھ عِید کی برداشت نہیں۔
  • میرے دِل کو تُمہارے نئے چاندوں اور تُمہاری مُقرّرہ عِیدوں سے نفرت ہے ۔ وہ مُجھ پر بار ہیں ۔ مَیں اُن کی برداشت نہیں کر سکتا۔
  • جب تُم اپنے ہاتھ پَھیلاؤ گے تو مَیں تُم سے آنکھ پھیر لُوں گا ۔ ہاں جب تُم دُعا پر دُعا کرو گے تو مَیں نہ سنُوں گا ۔ تُمہارے ہاتھ تو خُون آلُودہ ہیں۔
  • اپنے آپ کو دھو ۔ اپنے آپ کو پاک کرو ۔ اپنے بُرے کاموں کو میری آنکھوں کے سامنے سے دُور کرو۔ بد فِعلی سے بازآؤ۔
  • نیکوکاری سِیکھو۔ اِنصاف کے طالِب ہو ۔ مظلُوموں کی مدد کرو ۔ یتِیموں کی فریاد رسی کرو ۔ بیواؤں کے حامی ہو۔
  • اب خُداوند فرماتا ہے آؤ ہم باہم حُجّت کریں ۔ اگرچہ تُمہارے گُناہ قِرمزی ہوں وہ برف کی مانِند سفید ہو جائیں گے اور ہرچند وہ ارغوانی ہوں تَو بھی اُون کی مانِند اُجلے ہوں گے۔
  • اگر تُم راضی اور فرمانبردار ہو تو زمِین کے اچّھے اچّھے پَھل کھاؤ گے۔
  • پر اگر تُم اِنکار کرو اور باغی ہو تو تلوار کا لُقمہ ہو جاؤ گے کیونکہ خُداوند نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے۔
  • وفادار بستی کَیسی بدکار ہو گئی! وہ تو اِنصاف سے معمُورتھی اور راست بازی اُس میں بستی تھی لیکن اب خُونی رہتے ہیں۔
  • تیری چاندی مَیل ہو گئی ۔ تیری مَے میں پانی مِل گیا۔
  • تیرے سردار گردن کش اور چوروں کے ساتھی ہیں۔اُن میں سے ہر ایک رِشوت دوست اور اِنعام کا طالِب ہے ۔ وہ یتِیموں کا اِنصاف نہیں کرتے اور بیواؤں کی فریاد اُن تک نہیں پُہنچتی۔
  • اِس لِئے خُداوند ربُّ الافواج اِسرائیل کا قادِر یُوں فرماتا ہے کہ آہ مَیں ضرُور اپنے مُخالِفوں سے آرام پاؤُں گا اور اپنے دُشمنوں سے اِنتِقام لُوں گا۔
  • اور مَیں تُجھ پر اپنا ہاتھ بڑھاؤُں گا اور تیری مَیل بِالکُل دُور کر دُوں گا اور اُس رانگے کو جو تُجھ میں مِلا ہے جُدا کرُوں گا۔
  • اور مَیں تیرے قاضِیوں کو پہلے کی طرح اور تیرے مُشِیروں کو اِبتدا کے مُطابِق بحال کرُوں گا ۔ اِس کے بعد تُو راست بازبستی اور وفادار آبادی کہلائے گی۔
  • صِیّون عدالت کے سبب سے اور وہ جو اُس میں گُناہ سے باز آئے ہیں راست بازی کے باعِث نجات پائیں گے۔
  • لیکن گُنہگار اور بدکردار سب اِکٹّھے ہلاک ہوں گے اورجو خُداوند سے باغی ہُوئے فنا کِئے جائیں گے۔
  • کیونکہ وہ اُن بلُوطوں سے جِن کو تُم نے چاہا شرمِندہ ہوں گے اور تُم اُن باغوں سے جِن کو تُم نے پسند کِیا ہے خجِل ہو گے۔
  • اور تُم اُس بلُوط کی مانِند ہو جاؤ گے جِس کے پتّے جھڑ جائیں اور اُس باغ کی مِثل جو بے آبی سے سُوکھ جائے۔
  • وہاں کا پہلوان اَیسا ہو جائے گا جَیسا سَن اور اُس کاکام چنگاری ہو جائے گا ۔ وہ دونوں باہم جل جائیں گے اورکوئی اُن کی آگ نہ بُجھائے گا۔
  • وہ بات جو یسعیا ہ بِن آمُوص نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے حق میں رویا میں دیکھی۔
  • آخِری دِنوں میں یُوں ہو گا کہ خُداوند کے گھر کاپہاڑ پہاڑوں کی چوٹی پر قائِم کِیا جائے گا اور ٹِیلوں سے بُلند ہو گا اور سب قَومیں وہاں پُہنچیں گی۔
  • بلکہ بُہت سی اُمّتیں آئیں گی اور کہیں گی آؤ خُداوند کے پہاڑ پر چڑھیں یعنی یعقُو ب کے خُدا کے گھر میں داخِل ہوں اور وہ اپنی راہیں ہم کو بتائے گا اور ہم اُس کے راستوں پر چلیں گے کیونکہ شرِیعت صِیّون سے اور خُداوند کا کلام یروشلیِم سے صادِر ہو گا۔
  • اور وہ قَوموں کے درمِیان عدالت کرے گا اور بُہت سی اُمّتوں کو ڈانٹے گا اور وہ اپنی تلواروں کو توڑ کر پھالیں اور اپنے بھالوں کو ہنسوے بنا ڈالیں گے اور قَوم قَوم پر تلوار نہ چلائے گی اور وہ پِھر کبھی جنگ کرنا نہ سِیکھیں گے۔
  • اَے یعقُو ب کے گھرانے آؤ ہم خُداوند کی روشنی میں چلیں۔
  • تُو نے تو اپنے لوگوں یعنی یعقُو ب کے گھرانے کو ترک کِیا اِس لِئے کہ وہ اہلِ مشرِق کی رسُوم سے پُر ہیں اور فلِستیوں کی مانِند شگُون لیتے اور بیگانوں کی اَولاد کے ساتھ ہاتھ پر ہاتھ مارتے ہیں۔
  • اور اُن کا مُلک سونے چاندی سے مالا مال ہے اور اُن کے خزانوں کی کُچھ اِنتہا نہیں اور اُن کا مُلک گھوڑوں سے بھرا ہے اور اُن کے رتھوں کا کُچھ شُمار نہیں۔
  • اور اُن کی سرزمِین بُتوں سے بھی پُر ہے ۔ وہ اپنے ہی ہاتھوں کی صنعت یعنی اپنی ہی اُنگلِیوں کی کارِیگری کوسِجدہ کرتے ہیں۔
  • اِس سبب سے چھوٹا آدمی پست کِیا جاتا ہے اور بڑا آدمی ذلِیل ہوتا ہے اور تُو اُن کو ہرگِز مُعاف نہ کرے گا۔
  • خُداوند کے خَوف سے اور اُس کے جلال کی شَوکت سے چٹان میں گُھس جا اور خاک میں چُھپ جا۔
  • اِنسان کی اُونچی نِگاہ نِیچی کی جائے گی اور بنی آدم کا تکبُّر پست ہو جائے گا اور اُس روز خُداوند ہی سر بُلندہو گا۔
  • کیونکہ ربُّ الافواج کا دِن تمام مغرُوروں بُلند نظروں اور مُتکبِّروں پر آئے گا اور وہ پست کِئے جائیں گے۔
  • اور لُبنا ن کے سب دیوداروں پر جو بُلند اور اُونچے ہیں اور بسن کے سب بلُوطوں پر۔
  • اور سب اُونچے پہاڑوں اور سب بُلند ٹِیلوں پر۔
  • اور ہر ایک اُونچے بُرج پر اور ہر ایک فصِیلی دِیوارپر۔
  • اورترسِیس کے سب جہازوں پر غرض ہر ایک خُوش نُما منظر پر۔
  • اور آدمی کا تکبُّر زیر کِیا جائے گا اور لوگوں کی بُلندبِینی پست کی جائے گی اور اُس روز خُداوند ہی سر بُلندہو گا۔
  • اور تمام بُت بِالکُل فنا ہو جائیں گے۔
  • اور جب خُداوند اُٹھے گا کہ زمِین کو شِدّت سے ہِلائے تو لوگ اُس کے ڈر سے اور اُس کے جلال کی شَوکت سے پہاڑوں کے غاروں اور زمِین کے شِگافوں میں گُھسیں گے۔
  • اُس روز لوگ اپنی سونے چاندی کی مُورتوں کو جو اُنہوں نے پُوجنے کے لِئے بنائِیں چھچُھوندروں اور چمگادڑوں کے آگے پھِینک دیں گے۔
  • تاکہ جب خُداوند زمِین کو شِدّت سے ہِلانے کے لِئے اُٹھے تو اُس کے خَوف سے اور اُس کے جلال کی شَوکت سے چٹانوں کے غاروں اور ناہموار پتّھروں کے شِگافوں میں گُھس جائیں۔
  • پس تُم اِنسان سے جِس کا دَم اُس کے نتھنوں میں ہے بازرہو کیونکہ اُس کی کیا قدر ہے؟۔
  • کیونکہ دیکھو خُداوند ربُّ الافواج یروشلیِم اور یہُودا ہ سے سہارا اور تکیہ ۔ روٹی کا تمام سہارا اور پانی کاتمام تکیہ دُور کر دے گا۔
  • یعنی بہادُر اور صاحبِ جنگ کو قاضی اور نبی کو فال گِیرو کُہن سال کو۔
  • پچاس پچاس کے سرداروں اور عِزّت داروں اور صلاح کاروں اور ہوشیار کارِیگروں اور ماہِر جادُوگروں کو۔
  • اور مَیں لڑکوں کو اُن کے سردار بناؤُں گا اور ننّھے بچّے اُن پر حُکمرانی کریں گے۔
  • لوگوں میں سے ہر ایک دُوسرے پر اور ہر ایک اپنے ہمسایہ پر سِتم کرے گا اور بچّے بُوڑھوں کی اور رذِیل شرِیفوں کی گُستاخی کریں گے۔
  • جب کوئی آدمی اپنے باپ کے گھر میں اپنے بھائی کا دامن پکڑ کر کہے کہ تُو تو پوشاک والا ہے ۔ آ تُو ہمارا حاکِم ہو اور اِس اُجڑے دیس پر قابِض ہو جا۔
  • اُس روز وہ بُلند آواز سے کہے گا کہ مُجھ سے اِنتِظام نہیں ہو گا کیونکہ میرے گھر میں نہ روٹی ہے نہ کپڑا ۔مُجھے لوگوں کا حاکِم نہ بناؤ۔
  • کیونکہ یروشلیِم کی بربادی ہو گئی اور یہُودا ہ گِرگیا ۔ اِس لِئے کہ اُن کی بول چال اور چال چلن خُداوندکے خِلاف ہیں کہ اُس کی جلالی آنکھوں کو غضب ناک کریں۔
  • اُن کے مُنہ کی صُورت اُن پر گواہی دیتی ہے ۔ وہ اپنے گُناہوں کو سدُو م کی مانِند ظاہِر کرتے ہیں اور چُھپاتے نہیں۔ اُن کی جانوں پر واوَیلا ہے! کیونکہ وہ آپ اپنے اُوپر بلا لاتے ہیں۔
  • راست بازوں کی بابت کہو کہ بھلا ہو گا کیونکہ وہ اپنے کاموں کا پَھل کھائیں گے۔
  • شرِیروں پر واوَیلا ہے! کہ اُن کو بدی پیش آئے گی کیونکہ وہ اپنے ہاتھوں کا کِیا پائیں گے۔
  • میرے لوگوں کی یہ حالت ہے کہ لڑکے اُن پر ظُلم کرتے ہیں اور عَورتیں اُن پر حُکمران ہیں ۔ اَے میرے لوگو!تُمہارے پیشوا تُم کو گُمراہ کرتے ہیں اور تُمہارے چلنے کی راہوں کو بِگاڑتے ہیں۔
  • خُداوند کھڑا ہے کہ مُقدّمہ لڑے اور لوگوں کی عدالت کرے۔
  • خُداوند اپنے لوگوں کے بزُرگوں اور اُن کے سرداروں کی عدالت کرنے کو آئے گا ۔ تُم ہی ہو جو تاکِستان چٹ کرگئے ہو اور مِسکِینوں کی لُوٹ تُمہارے گھروں میں ہے۔
  • خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے کہ اِس کے کیا معنی ہیں کہ تُم میرے لوگوں کو دباتے اور مِسکِینوں کے سرکُچلتے ہو؟۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے چُونکہ صِیّون کی بیٹیاں مُتکبّر ہیں اور گردن کشی اور شوخ چشمی سے خِرامان ہوتی ہیں اوراپنے پاؤں سے ناز رفتاری کرتی اور گُھنگھرُو بجاتی جاتی ہیں۔
  • اِس لِئے خُداوند صِیّون کی بیٹیوں کے سر گنجے اوریہُودا ہ اُن کے بدن بے پردہ کر دے گا۔
  • اُس دِن خُداوند اُن کے خلخال کی زیبایش اور جالِیاں اور چاند لے لے گا۔
  • اور آویزے اور پہنچیاں اور نِقاب۔
  • اور تاج اور پازیب اور پٹکے اور عِطردان اور تعوِیذ۔
  • اور انگُوٹِھیاں اور نتھ۔
  • اور نفِیس پوشاکیں اور اوڑھنِیاں اور دوپٹے اور کِیسے۔
  • اور آرسِیاں اور بارِیک کتانی لِباس اور دستاریں اوربُرقعے بھی۔
  • اور یُوں ہو گا کہ خُوشبُو کے عِوض سڑاہٹ ہو گی اور پٹکے کے بدلے رسّی اور گُندھے ہُوئے بالوں کی جگہ چندلاپن اور نفِیس لِباس کے عِوض ٹاٹ اور حُسن کے بدلے داغ۔
  • تیرے بہادُر تہِ تیغ ہوں گے اور تیرے پہلوان جنگ میںقتل ہوں گے۔
  • اُس کے پھاٹک ماتم اور نَوحہ کریں گے اور وہ اُجاڑ ہوکر خاک پر بَیٹھے گی۔
  • اُس وقت سات عَورتیں ایک مَرد کو پکڑ کر کہیں گی کہ ہم اپنی روٹی کھائیں گی اور اپنے کپڑے پہنیں گی تُو ہم سب سے صِرف اِتنا کر کہ ہم تیرے نام سے کہلائیں تاکہ ہماری شرمِندگی مِٹے۔
  • تب خُداوند کی طرف سے روئِیدگی خُوب صُورت و شاندارہو گی اور زمِین کا پَھل اُن کے لِئے جو بنی اِسرائیل میں سے بچ نِکلے لذِیذ اور خُوش نُما ہو گا۔
  • اور یُوں ہو گا کہ جو کوئی صِیّون میں چُھٹ جائے گااور جو کوئی یروشلیِم میں باقی رہے گا بلکہ ہر ایک جِس کا نام یروشلیِم کے زِندوں میں لِکھا ہو گا مُقدّس کہلائے گا۔
  • جب خُداوند صِیّون کی بیٹیوں کی گندگی کو دُور کرے گااور یروشلیِم کا خُون رُوحِ عدل اور رُوحِ سوزان کے ذرِیعہ سے دھو ڈالے گا۔
  • تب خُداوند پِھر کوہِ صِیّون کے ہر ایک مکان پر اوراُس کی مجلِس گاہوں پر دِن کو بادل اور دُھواں اور رات کو روشن شُعلہ پَیدا کرے گا ۔ تمام جلال پر ایک سائبان ہو گا۔
  • اور ایک خَیمہ ہو گا جو دِن کو گرمی میں سایہ دار مکان اور آندھی اور جھڑی کے وقت آرام گاہ اور پناہ کی جگہ ہو۔
  • اب مَیں اپنے محبُوب کے لِئے اپنے محبُوب کا ایک گِیت اُس کے تاکِستان کی بابت گاؤُں گا ۔ میرے محبُوب کا تاکِستان ایک زرخیز پہاڑ پر تھا۔
  • اور اُس نے اُسے کھودا اور اُس سے پتّھر نِکال پھینکے اور اچّھی سے اچّھی تاکیں اُس میں لگائِیں اور اُس میں بُرج بنایا اور ایک کولھُو بھی اُس میں تراشا اور اِنتِظارکِیا کہ اُس میں اچّھے انگُور لگیں لیکن اُس میں جنگلی انگُور لگے۔
  • اب اَے یروشلیِم کے باشِندو اور یہُودا ہ کے لوگو میرے اور میرے تاکِستان میں تُم ہی اِنصاف کرو۔
  • کہ مَیں اپنے تاکِستان کے لِئے اَور کیا کر سکتا تھاجو مَیں نے نہ کِیا؟ اور اب جو مَیں نے اچّھے انگُوروں کی اُمّید کی تو اِس میں جنگلی انگُور کیوں لگے؟۔
  • مَیں تُم کو بتاتا ہُوں کہ اب مَیں اپنے تاکِستان سے کیا کرُوں گا ۔ مَیں اُس کی باڑ گِرا دُوں گا اور وہ چراگاہ ہو گا ۔ اُس کا اِحاطہ توڑ ڈالُوں گا اور وہ پامال کِیا جائے گا۔
  • اور مَیں اُسے بِالکُل وِیران کر دُوں گا ۔ وہ نہ چھانٹاجائے گا نہ نِرایا جائے گا ۔ اُس میں اُونٹ کٹارے اور کانٹے اُگیں گے اور مَیں بادلوں کو حُکم کرُوں گا کہ اُس پرمِینہہ نہ برسائیں۔
  • سو ربُّ الافواج کا تاکِستان بنی اِسرائیل کا گھراناہے اور بنی یہُوداہ اُس کا خُوش نُما پَودا ہے ۔ اُس نے اِنصاف کا اِنتظار کِیا پر خُون ریزی دیکھی ۔ وہ دادکا مُنتظِر رہا پر فریاد سُنی۔
  • اُن پر افسوس جو گھر سے گھر اور کھیت سے کھیت مِلا دیتے ہیں یہاں تک کہ کُچھ جگہ باقی نہ بچے اور مُلک میں وُہی اکیلے بسیں!۔
  • ربُّ الافواج نے میرے کان میں کہا یقِیناً بُہت سے گھر اُجڑ جائیں گے اور بڑے بڑے عالِی شان اور خُوب صُورت مکان بھی بے چراغ ہوں گے۔
  • کیونکہ پندرہ بِیگھے تاکِستان سے فقط ایک بَت مَے حاصِل ہو گی اور ایک خومر بِیج سے ایک اَیفہ غلّہ۔
  • اُن پر افسوس جو صُبح سویرے اُٹھتے ہیں تاکہ نشہ بازی کے درپَے ہوں اور جو رات کو جاگتے ہیں جب تک شراب اُن کو بھڑکا نہ دے!۔
  • اور اُن کے جشن کی محفِلوں میں بربط اور سِتار اور دف اور بِین اور شراب ہیں لیکن وہ خُداوند کے کام کو نہیں سوچتے اور اُس کے ہاتھوں کی کارِیگری پر غَور نہیں کرتے۔
  • اِس لِئے میرے لوگ جہالت کے سبب سے اسِیری میں جاتے ہیں ۔ اُن کے بزُرگ بُھوکوں مَرتے اور عوام پِیاس سے جلتے ہیں۔
  • پس پاتال اپنی ہوس بڑھاتا ہے اور اپنا مُنہ بے اِنتہاپھاڑتا ہے اور اُن کے شرِیف اور عام لوگ اور غَوغائی اورجو کوئی اُن میں فخر کرتا ہے اُس میں اُتر جائیں گے۔
  • اور چھوٹا آدمی جُھکایا جائے گا اور بڑا آدمی پست ہوگا اور مغرُوروں کی آنکھیں نِیچی ہو جائیں گی۔
  • لیکن ربُّ الافواج عدالت میں سر بُلند ہو گا اور خُدایِ قُدُّوس کی تقدِیس صداقت سے کی جائے گی۔
  • تب برّے گویا اپنی چراگاہوں میں چریں گے اور دَولت مندوں کے وِیران کھیت پردیسیوں کے گلّے کھائیں گے۔
  • اُن پر افسوس جو بطالت کی طنابوں سے بدکرداری کو اورگویا گاڑی کے رسّوں سے گُناہ کو کھینچ لاتے ہیں۔
  • اور جو کہتے ہیں کہ وہ جلدی کرے اور پُھرتی سے اپناکام کرے کہ ہم دیکھیں اور اِسرائیل کے قُدُّوس کی مشورَت نزدِیک ہو اور آن پُہنچے تاکہ ہم اُسے جانیں!۔
  • اُن پر افسوس جو بدی کو نیکی اور نیکی کو بدی کہتے ہیں اور نُور کی جگہ تارِیکی کو اور تارِیکی کی جگہ نُورکو دیتے ہیں اور شِیرِینی کے بدلے تلخی اور تلخی کے بدلے شِیرِینی رکھتے ہیں!۔
  • اُن پر افسوس جو اپنی نظر میں دانِش مند اور اپنی نِگاہ میں صاحِبِ اِمتیاز ہیں!۔
  • اُن پر افسوس جو مَے پِینے میں زورآور اور شراب مِلانے میں پہلوان ہیں۔
  • جو رِشوت لے کر شرِیروں کو صادِق اورصادِقوں کو ناراست ٹھہراتے ہیں!۔
  • پس جِس طرح آگ بُھوسے کو کھا جاتی ہے اور جلتا ہُؤاپُھوس بَیٹھ جاتا ہے اُسی طرح اُن کی جڑ بوسِیدہ ہو گی اور اُن کی کلی گرد کی طرح اُڑ جائے گی کیونکہ اُنہوں نے ربُّ الافواج کی شرِیعت کو ترک کِیا اور اِسرائیل کے قُدُّوس کے کلام کو حقِیر جانا۔
  • اِس لِئے خُداوند کا قہر اُس کے لوگوں پر بھڑکا اور اُس نے اُن کے خِلاف اپنا ہاتھ بڑھایا اور اُن کو مارا چُنانچہ پہاڑ کانپ گئے اور اُن کی لاشیں بازاروں میں غلاظت کی مانِند پڑی ہیں ۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیابلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔
  • اور وہ قَوموں کے لِئے دُور سے جھنڈا کھڑا کرے گا اوراُن کو زمِین کی اِنتہا سے سُسکار کر بُلائے گا اور دیکھ وہ دَوڑے چلے آئیں گے۔
  • نہ کوئی اُن میں تھکے گا نہ پِھسلے گا ۔ نہ کوئی اُونگھے گا نہ سوئے گا ۔ نہ اُن کا کمربند کُھلے گا اور نہ اُن کی جُوتِیوں کا تسمہ ٹُوٹے گا۔
  • اُن کے تِیر تیز ہیں اور اُن کی سب کمانیں کشِیدہ ہوں گی ۔ اُن کے گھوڑوں کے سُم چقماق اور اُن کی گاڑِیاں گِردبادکی مانِند ہوں گی۔
  • وہ شیرنی کی مانِند گرجیں گے ۔ ہاں وہ جوان شیروں کی طرح دھاڑیں گے وہ غُرّا کر شِکار پکڑیں گے اور اُسے بے روک ٹوک لے جائیں گے اور کوئی بچانے والا نہ ہو گا۔
  • اور اُس روز وہ اُن پر اَیسا شور مچائیں گے جَیسا سمُندرکا شور ہوتا ہے اور اگر کوئی اِس مُلک پر نظر کرے توبس اندھیرا اور تنگ حالی ہے اور رَوشنی اُس کے بادلوں سے تارِیک ہو جاتی ہے۔
  • جِس سال میں عُزیّاہ بادشاہ نے وفات پائی مَیں نے خُداوند کو ایک بڑی بُلندی پر اُونچے تخت پر بَیٹھے دیکھااور اُس کے لِباس کے دامن سے ہَیکل معمُور ہو گئی۔
  • اُس کے آس پاس سرافِیم کھڑے تھے جِن میں سے ہر ایک کے چھ بازُو تھے اور ہر ایک دو سے اپنا مُنہ ڈھانپے تھااور دو سے پاؤں اور دو سے اُڑتا تھا۔
  • اور ایک نے دُوسرے کو پُکارا اور کہا قُدُّوس قُدُّوس قُدُّوس ربُّ الافواج ہے ۔ ساری زمِین اُس کے جلال سے معمُور ہے۔
  • اور پُکارنے والے کی آواز کے زور سے آستانوں کی بُنیادیں ہِل گئِیں اور مکان دُھوئیں سے بھر گیا۔
  • تب مَیں بول اُٹھا کہ مُجھ پر افسوس! مَیں تو برباد ہُؤا! کیونکہ میرے ہونٹ ناپاک ہیں اور نِجس لب لوگوں میں بستا ہُوں کیونکہ میری آنکھوں نے بادشاہ ربُّ الافواج کو دیکھا۔
  • اُس وقت سرافِیم میں سے ایک سُلگا ہُؤا کوئلہ جو اُس نے دست پناہ سے مذبح پر سے اُٹھا لِیا اپنے ہاتھ میں لے کر اُڑتا ہُؤا میرے پاس آیا۔
  • اور اُس سے میرے مُنہ کو چُھؤا اور کہا دیکھ اِس نے تیرے لبوں کو چُھؤا۔ پس تیری بدکرداری دُور ہُوئی اور تیرے گُناہ کا کفّارہ ہو گیا۔
  • اُس وقت مَیں نے خُداوند کی آواز سُنی جِس نے فرمایامَیں کِس کو بھیجُوں اور ہماری طرف سے کَون جائے گا؟ تب مَیں نے عرض کی مَیں حاضِر ہُوں مُجھے بھیج۔
  • اور اُس نے فرمایا جا اور اِن لوگوں سے کہہ کہ تُم سُنا کرو پر سمجھو نہیں ۔ تُم دیکھا کرو پر بُوجھو نہیں۔
  • تُو اِن لوگوں کے دِلوں کو چربا دے اور اُن کے کانوں کو بھاری کر اور اُن کی آنکھیں بند کر دے تا نہ ہو کہ وہ اپنی آنکھوں سے دیکھیں اور اپنے کانوں سے سُنیں اوراپنے دِلوں سے سمجھ لیں اور باز آئیں اور شِفا پائیں۔
  • تب مَیں نے کہا اَے خُداوند یہ کب تک؟ اُس نے جواب دِیا جب تک بستِیاں وِیران نہ ہوں اور کوئی بسنے والانہ رہے اور گھر بے چراغ نہ ہوں اور زمِین سراسر اُجاڑنہ ہو جائے۔
  • اور خُداوند آدمِیوں کو دُور کر دے اور اِس سرزمِین میں مترُوک مقام بکثرت ہوں۔
  • اور اگر اُس میں دسواں حِصّہ باقی بھی بچ جائے تو وہ پِھر بھسم کِیا جائے گا لیکن وہ بُطم اور بلُوط کی مانِندہو گا کہ باوُجُودیکہ وہ کاٹے جائیں تَو بھی اُن کا ٹُنڈبچ رہتا ہے ۔ سو اُس کا ٹُنڈ ایک مُقدّس تُخم ہوگا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ آخز بِن یُوتا م بِن عُزیّاہ کے ایّام میں یُوں ہُؤا کہ رضِین شاہِ ارا م اور فِقح بِن رملیا ہ شاہِ اِسرائیل نے یروشلیِم پر چڑھائی کی لیکن اُس پر غالِب نہ آ سکے۔
  • اُس وقت داؤُد کے گھرانے کو یہ خبر دی گئی کہ ارام اِفرائیم کے ساتھ مُتحِد ہے ۔ پس اُس کے دِل نے اور اُس کے لوگوں کے دِلوں نے یُوں جُنبِش کھائی جَیسے جنگل کے درخت آندھی سے جُنبِش کھاتے ہیں۔
  • تب خُداوند نے یسعیا ہ کو حُکم کِیا کہ تُو اپنے بیٹے شیاریا شوب کولے کر اُوپر کے چشمہ کی نہر کے سِرے پرجو دھوبِیوں کے مَیدان کی راہ میں ہے آخز سے مُلاقات کر۔
  • اور اُسے کہہ خبردار ہو اور بے قرار نہ ہو ۔ اِن لُکٹیوں کے دو دُھوئیں والے ٹُکڑوں سے یعنی ارامی رضِین اوررملیا ہ کے بیٹے کی قہر انگیزی سے نہ ڈر اور تیرا دِل نہ گھبرائے۔
  • چُونکہ ارام اور افرائِیم اور رملیا ہ کا بیٹا تیرے خِلاف مشوَرت کر کے کہتے ہیں۔
  • کہ آؤ ہم یہُودا ہ پر چڑھائی کریں اور اُسے تنگ کریں اور اپنے لِئے اُس میں رخنہ پَیدا کریں اور طابِیل کے بیٹے کو اُس کے درمِیان تخت نشِین کریں۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ اِس کو پائیداری نہیں بلکہ اَیسا ہو بھی نہیں سکتا۔
  • کیونکہ ارام کا دارُالسّلطنت دمِشق ہی ہو گا اوردمِشق کا سردار رضِین اور پَینسٹھ برس کے اندر افرائِیم اَیسا کٹ جائے گا کہ قَوم نہ رہے گا۔
  • افرائِیم کا بھی دارُالسّلطنت سامرِ یہ ہی ہو گا اورسامرِ یہ کا سردار رملیا ہ کا بیٹا ۔ اگر تُم اِیمان نہ لاؤ گے تو یقِیناً تُم بھی قائِم نہ رہو گے۔
  • پِھر خُداوند نے آخز سے فرمایا۔
  • خُداوند اپنے خُدا سے کوئی نِشان طلب کر خواہ نِیچے پاتال میں خواہ اُوپر بُلندی پر۔
  • لیکن آخز نے کہا کہ مَیں طلب نہیں کرُوں گا اور خُداوندکو نہیں آزماؤُں گا۔
  • تب اُس نے کہا اَے داؤُد کے خاندان اب سُنو! کیا تُمہارااِنسان کو بیزار کرنا کوئی ہلکی بات ہے کہ میرے خُداکو بھی بیزار کرو گے؟۔
  • لیکن خُداوند آپ تُم کو ایک نِشان بخشے گا ۔ دیکھو ایک کُنواری حامِلہ ہو گی اور بیٹا پَیدا ہو گا اور وہ اُس کانام عِمّانُوایل رکھّے گی۔
  • وہ دہی اور شہد کھائے گا جب تک کہ وہ نیکی اور بدی کے ردّ و قبُول کے قابِل نہ ہو۔
  • پر اِس سے پیشتر کہ یہ لڑکا نیکی اور بدی کے ردّ وقبُول کے قابِل ہو یہ مُلک جِس کے دونوں بادشاہوں سے تُجھ کونفرت ہے وِیران ہو جائے گا۔
  • خُداوند تُجھ پر اور تیرے لوگوں اور تیرے باپ کے گھرانے پر اَیسے دِن لائے گا جَیسے اُس دِن سے جب افرائِیم یہُودا ہ سے جُدا ہُؤا آج تک کبھی نہ لایا یعنی شاہِ اسُور کے دِن۔
  • اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ خُداوند مِصر کی نہروں کے اُس سِرے پر سے مکِھّیوں کو اور اسُور کے مُلک سے زنبُوروں کو سُسکار کر بُلائے گا۔
  • سو وہ سب آئیں گے اور وِیران وادیوں میں اور چٹانوں کے دراڑوں میں اور سب خارِستانوں میں اور سب چراگاہوں میں چھا جائیں گے۔
  • اُسی روز خُداوند اُس اُسترے سے جو دریایِ فرات کے پار سے کِرایہ پر لِیا یعنی اسُور کے بادشاہ سے سراور پاؤں کے بال مُونڈے گا اور اِس سے داڑھی بھی کُھرچی جائے گی۔
  • اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ آدمی صِرف ایک گائے اوردو بھیڑیں پالے گا۔
  • اور اُن کے دُودھ کی فراوانی سے لوگ مکھّن کھائیں گے کیونکہ ہر ایک جو اِس مُلک میں بچ رہے گا مکھّن اور شہدہی کھایا کرے گا۔
  • اور اُس وقت یہ حالت ہو جائے گی کہ ہر جگہ ہزاروں رُوپیہ کے تاکِستانوں کی جگہ خاردار جھاڑِیاں ہوں گی۔
  • لوگ تِیر اور کمانیں لے کر وہاں آئیں گے کیونکہ تمام مُلک کانٹوں اور جھاڑیوں سے پُر ہو گا۔
  • مگر اُن سب پہاڑیوں پر جو کُدالی سے کھودی جاتی تِھیں جھاڑیوں اور کانٹوں کے خَوف سے تُو پِھر نہ چڑھے گا لیکن وہ گائے بَیل اور بھیڑ بکریوں کی چراگاہ ہوں گی۔
  • پِھر خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ ایک بڑی تختی لے اور اُس پر صاف صاف لِکھ مہیر شالال حاش بز کے لِئے۔
  • اور دو دِیانت دار گواہوں کو یعنی اُوریا ہ کاہِن کو اور زکریا ہ بِن یبر کیاہ کو شاہِد بنا۔
  • اور مَیں نبِیّہ کے پاس گیا ۔ سو وہ حامِلہ ہُوئی اوربیٹا پَیدا ہُؤا ۔ تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ اُس کانام مہیرشالال حاش بز رکھ۔
  • کیونکہ اِس سے پیشتر کہ یہ لڑکا ابّا اور امّاں کہناسِیکھے دمِشق کا مال اور سامر یہ کی لُوٹ کو اُٹھواکر شاہِ اسُور کے حضُور لے جائیں گے۔
  • پِھر خُداوند نے مُجھ سے فرمایا۔
  • چُونکہ اِن لوگوں نے چشمۂِ شِیلو خ کے آہستہ رَو پانی کو ردّ کِیا اور رضِین اور رملیا ہ کے بیٹے پر مائِل ہُوئے۔
  • اِس لِئے اب دیکھ خُداوند دریایِ فرا ت کے سخت شدِید سَیلاب کو یعنی شاہِ اسُور اور اُس کی ساری شَوکت کواِن پر چڑھا لائے گا اور وہ اپنے سب نالوں پر اور اپنے سب کناروں سے بہہ نِکلے گا۔
  • اور وہ یہُودا ہ میں بڑھتا چلا جائے گا اور اُس کی طُغیانی بڑھتی جائے گی ۔ وہ گردن تک پُہنچے گا اور اُس کے پروں کے پَھیلاؤ سے تیرے مُلک کی ساری وُسعت اَے عِمّانُوایل چُھپ جائے گی۔
  • اَے لوگو دُھوم مچاؤ پر تُم ٹُکڑے ٹُکڑے کِئے جاؤ گے اور اَے دُور دُور کے مُلکوں کے باشِندوں سُنو! کمرباندھو پر تُمہارے ٹُکڑے ٹُکڑے کِئے جائیں گے ۔ کمر باندھوپر تُمہارے پُرزے پُرزے ہوں گے۔
  • تُم منصُوبہ باندھو پر وہ باطِل ہو گا ۔ تُم کُچھ کہواور اُسے قِیام نہ ہو گا کیونکہ خُدا ہمارے ساتھ ہے۔
  • کیونکہ خُداوند نے جب اُس کا ہاتھ مُجھ پر غالِب ہُؤااور اِن لوگوں کی راہ میں چلنے سے مُجھے منع کِیا تومُجھ سے یُوں فرمایا کہ۔
  • تُم اُس سب کو جِسے یہ لوگ سازِش کہتے ہیں سازِش نہ کہو اور جِس سے وہ ڈرتے ہیں تُم نہ ڈرو اور نہ گھبراؤ۔
  • تُم ربُّ الافواج ہی کو مُقدّس جانو اور اُسی سے ڈرواور اُسی سے خائِف رہو۔
  • اور وہ ایک مَقدِس ہو گا لیکن اِسرائیل کے دونوں گھرانوں کے لِئے صدمہ اور ٹھوکر کا پتّھر اور یروشلیِم کے باشِندوں کے لِئے پھندا اور دام ہو گا۔
  • اُن میں سے بُہتیرے اُس سے ٹھوکر کھائیں گے اور گِریں گے اور پاش پاش ہوں گے اور دام میں پھنسیں گے اور پکڑے جائیں گے۔
  • شہادت نامہ بند کر دو اور میرے شاگِردوں کے لِئے شرِیعت پر مُہر کرو۔
  • مَیں بھی خُداوند کی راہ دیکُھوں گا جو اَب یعقُو ب کے گھرانے سے اپنا مُنہ چُھپاتا ہے ۔ مَیں اُس کا اِنتظارکرُوں گا۔
  • دیکھ مَیں اُن لڑکوں سمیت جو خُداوند نے مُجھے بخشے ربُّ الافواج کی طرف سے جو کوہِ صِیّون میں رہتا ہے بنی اِسرائیل کے درمِیان نِشانوں اور عجائِب و غرائِب کے لِئے ہُوں۔
  • اور جب وہ تُم سے کہیں تُم جِنّات کے یاروں اور افسُون گروں کی جو پُھسپُھساتے اور بُڑبُڑاتے ہیں تلاش کرو تو تُم کہو کیا لوگوں کو مُناسِب نہیں کہ اپنے خُدا کے طالِب ہوں؟ کیا زِندوں کی بابت مُردوں سے سوال کریں؟۔
  • شرِیعت اور شہادت پر نظر کرو۔ اگر وہ اِس کلام کے مُطابِق نہ بولیں تو اُن کے لِئے صُبح نہ ہو گی۔
  • تب وہ مُلک میں بُھوکے اور خَستہ حال پِھریں گے اور یُوں ہو گا کہ جب وہ بُھوکے ہوں تو جان سے بیزار ہوں گے اوراپنے بادشاہ اور اپنے خُدا پر لَعنت کریں گے اور اپنے مُنہ آسمان کی طرف اُٹھائیں گے۔
  • پِھر زمِین کی طرف دیکھیں گے اور ناگہان تنگی اور تارِیکی یعنی ظُلمتِ اندوہ اور تِیرگی میں کھدیڑے جائیں گے۔
  • لیکن اندوہگِین کی تِیرگی جاتی رہے گی۔ اُس نے قدِیم زمانہ میں زبُولُون اور نفتالی کے عِلاقوں کو ذلِیل کِیا پر آخِری زمانہ میں قَوموں کے گلِیل میں دریا کی سِمت یَردؔن کے پار بزُرگی دے گا۔
  • جو لوگ تارِیکی میں چلتے تھے اُنہوں نے بڑی روشنی دیکھی ۔ جو مَوت کے سایہ کے مُلک میں رہتے تھے اُن پرنُور چمکا۔
  • تُو نے قَوم کو بڑھایا ۔ تُو نے اُن کی شادمانی کو زِیادہ کِیا ۔ وہ تیرے حضُور اَیسے خُوش ہیں جَیسے فصل کاٹتے وقت اور غنِیمت کی تقسِیم کے وقت لوگ خُوش ہوتے ہیں۔
  • کیونکہ تُو نے اُن کے بوجھ کے جُوئے اور اُن کے کندھے کے لٹھ اور اُن پر ظُلم کرنے والے کے عصا کو اَیسا توڑا ہے جَیسا مِدیا ن کے دِن میں کِیا تھا۔
  • کیونکہ جنگ میں مُسلّح مَردوں کے تمام سِلاح اور خُون آلُودہ کپڑے جلانے کے لِئے آگ کا اِیندھن ہوں گے۔
  • اِس لِئے ہمارے لِئے ایک لڑکا تولُّد ہُؤا اور ہم کوایک بیٹا بخشا گیا اور سلطنت اُس کے کندھے پر ہو گی اوراُس کا نام عجِیب مُشِیر خُدایِ قادِر ابدِیت کا باپ سلامتی کا شاہزادہ ہو گا۔
  • اُس کی سلطنت کے اِقبال اور سلامتی کی کُچھ اِنتہانہ ہو گی ۔ وہ داؤُد کے تخت اور اُس کی مملکت پر آج سے ابد تک حُکمران رہے گا اور عدالت اور صداقت سے اُسے قِیام بخشے گا ربُّ الافواج کی غیُوری یہ کرے گی۔
  • خُداوند نے یعقُو ب کے پاس پَیغام بھیجا اور وہ اِسرائیل پر نازِل ہُؤا۔
  • اور سب لوگ معلُوم کریں گے یعنی بنی افرائِیم اور اہلِ سامر یہ جو تکبُّر اور سخت دِلی سے کہتے ہیں۔
  • کہ اِینٹیں گِر گئِیں پر ہم تراشے ہُوئے پتّھروں کی عِمارت بنائیں گے ۔ گُولر کے درخت کاٹے گئے پر ہم دیودار لگائیں گے۔
  • اِس لِئے خُداوند رضِین کی مُخالِف گُروہوں کو اُن پر چڑھا لائے گا اور اُن کے دُشمنوں کو خُود مُسلّح کرے گا۔
  • آگے ارامی ہوں گے اور پِیچھے فلِستی اور وہ مُنہ پسار کر اِسرائیل کو نِگل جائیں گے ۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤاہے۔
  • تَو بھی لوگ اپنے مارنے والے کی طرف نہ پِھرے اور ربُّ الافواج کے طالِب نہ ہُوئے۔
  • اِس لِئے خُداوند اِسرائیل کے سر اور دُم اور خاص وعام کو ایک ہی دِن میں کاٹ ڈالے گا۔
  • بزُرگ اور عِزّت دار آدمی سر ہے اور جو نبی جُھوٹی باتیں سِکھاتا ہے وُہی دُم ہے۔
  • کیونکہ جو اِن لوگوں کے پیشوا ہیں اِن سے خطاکاری کراتے ہیں اور اُن کے پَیرو نِگلے جائیں گے۔
  • پس خُداوند اُن کے جوانوں سے خُوشنُود نہ ہو گا اوروہ اُن کے یتِیموں اور اُن کی بیواؤں پر کبھی رحم نہ کرے گاکیونکہ اُن میں ہر ایک بے دِین اور بدکردار ہے اور ہرایک مُنہ حماقت اُگلتا ہے باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔
  • کیونکہ شرارت آگ کی طرح جلاتی ہے ۔ وہ خس و خار کوکھا جاتی ہے بلکہ وہ جنگل کی گُنجان جھاڑِیوں میں شُعلہ زن ہوتی ہے اور وہ دُھوئیں کے بادل میں اُوپر کو اُڑجاتی ہیں۔
  • ربُّ الافواج کے قہر سے یہ مُلک جلایا گیا ہے اور لوگ اِیندھن کی مانِند ہیں۔ کوئی اپنے بھائی پر رحم نہیں کرتا۔
  • اور کوئی د ہنی طرف سے چِھینے گا پر بُھوکا رہے گا اوروہ بائِیں طرف سے کھائے گا پر سیر نہ ہو گا ۔ اُن میں سے ہر ایک آدمی اپنے بازُو کا گوشت کھائے گا۔
  • منسّی افرائِیم کا اور افرائِیم منسّی کا اوروہ مِل کر یہُودا ہ کے مُخالِف ہوں گے ۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤاہے۔
  • اُن پر افسوس جو بے اِنصافی سے فَیصلے کرتے ہیں اوراُن پر جو ظُلم کی رُوبکاریں لِکھتے ہیں۔
  • تاکہ مِسکِینوں کو عدالت سے محرُوم کریں اور جو میرے لوگوں میں مُحتاج ہیں اُن کا حق چِھین لیں اور بیواؤں کو لُوٹیں اور یتِیم اُن کا شِکار ہوں!۔
  • سو تُم مُطالبہ کے دِن اور اُس خرابی کے دِن جو دُورسے آئے گی کیا کرو گے؟ تُم کُمک کے لِئے کِس کے پاس دَوڑوگے؟ اور تُم اپنی شَوکت کہاں رکھ چھوڑو گے؟۔
  • وہ قَیدِیوں میں گُھسیں گے اور مقتُولوں کے نِیچے چُھپیں گے۔ باوُجُود اِسکے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔
  • اسُور یعنی میرے قہر کے عصا پر افسوس! جو لٹھ اُس کے ہاتھ میں ہے سو میرے قہر کا ہتھیار ہے۔
  • مَیں اُسے ایک رِیاکار قَوم پر بھیجُوں گا اور اُن لوگوں کی مُخالفت میں جِن پر میرا قہر ہے مَیں اُسے حُکمِ قطعی دُوں گا کہ مال لُوٹے اور غنِیمت لے لے اور اُن کو بازاروں کی کِیچڑ کی مانِند لتاڑے۔
  • لیکن اُس کا یہ خیال نہیں ہے اور اُس کے دِل میں یہ خواہِش نہیں کہ اَیسا کرے بلکہ اُس کا دِل یہ چاہتا ہے کہ قتل کرے اور بُہت سی قَوموں کو کاٹ ڈالے۔
  • کیونکہ وہ کہتا ہے کیا میرے اُمرا سب کے سب بادشاہ نہیں؟۔
  • کیا کلنو کرکمِیس کی مانِند نہیں ہے؟ اورحما ت ارفاد کی مانِند نہیں؟ اور سامر یہ دمِشق کی مانِندنہیں ہے؟۔
  • جِس طرح میرے ہاتھ نے بُتوں کی مملکتیں حاصِل کِیں جِن کی کھودی ہُوئی مُورتیں یروشلیِم اور سامر یہ کی مُورتوں سے کہِیں بِہتر تِھیں۔
  • کیا جَیسا مَیں نے سامر یہ سے اور اُس کے بُتوں سے کِیاوَیسا ہی یروشلیِم اور اُس کے بُتوں سے نہ کرُوں گا؟۔
  • لیکن یُوں ہو گا کہ جب خُداوند کوہِ صِیُّون پر اوریروشلیِم میں اپنا سب کام کر چُکے گا ۔ تب (وہ فرماتا ہے) مَیں شاہِ اسُور کو اُس کے گُستاخ دِل کے ثمرہ کی اور اُس کی بُلند نظری اور گھمنڈ کی سزا دُوں گا۔
  • کیونکہ وہ کہتا ہے مَیں نے اپنے زورِ بازُو سے اور اپنی دانِش سے یہ کِیا ہے کیونکہ مَیں دانِش مند ہُوں۔ ہاں مَیں نے قَوموں کی حدُود کو سرکا دِیا اور اُن کے خزانے لُوٹ لِئے اور مَیں نے جنگی مَرد کی مانِند تخت نشِینوں کو اُتار دِیا۔
  • اور میرے ہاتھ نے لوگوں کی دَولت کو گھونسلے کی طرح پایا اور جَیسے کوئی اُن انڈوں کو جو مترُوک پڑے ہوں سمیٹ لے وَیسے ہی مَیں ساری زمِین پر قابِض ہُؤا اورکِسی کو یہ جُرأت نہ ہُوئی کہ پر ہِلائے یا چونچ کھولے یا چہچہائے۔
  • کیا کُلہاڑا اُس کے رُوبرُو جو اُس سے کاٹتا ہے لاف زنی کرے گا؟ کیا اَرّہ اَرّہ کش کے سامنے شیخی مارے گا؟ گویاعصا اپنے اُٹھانے والے کو حرکت دیتا ہے اور چھڑی آدمی کو اُٹھاتی ہے۔
  • اِس سبب سے خُداوند ربُّ الافواج اُس کے فربَہ جوانوں پر لاغری بھیجے گا اور اُس کی شَوکت کے نِیچے ایک سوزِش آگ کی سوزِش کی مانِند بھڑکائے گا۔
  • بلکہ اِسرائیل کا نُور ہی آگ بن جائے گا اور اُس کاقُدُّوس ایک شُعلہ ہو گا اور وہ اُس کے خس و خار کو ایک دِن میں جلا کر بھسم کر دے گا۔
  • اور اُس کے بَن اور باغ کی خُوش نُمائی کو بِالکُل نیست و نابُود کر دے گا اور وہ اَیسا ہو جائے گا جَیسا کوئی مرِیض جو غش کھائے۔
  • اور اُس کے باغ کے درخت اَیسے تھوڑے باقی بچیں گے کہ ایک لڑکا بھی اُن کو گِن کر لِکھ لے۔
  • اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ وہ جو بنی اِسرائیل میں سے باقی رہ جائیں گے اور یعقُو ب کے گھرانے میں سے بچ رہیں گے اُس پر جِس نے اُن کو مارا پِھر تکیہ نہ کریں گے بلکہ خُداونداِسرائیل کے قُدُّوس پر سچّے دِل سے توکُّل کریں گے۔
  • ایک بقِیّہ یعنی یعقُو ب کا بقِیّہ خدا ی قادِر کی طرف پِھرے گا۔
  • کیونکہ اَے اِسرائیل اگرچہ تیرے لوگ سمُندر کی ریت کی مانِند ہوں تَو بھی اُن میں کا صِرف ایک بقِیّہ واپس آئے گا اور بربادی پُورے عدل سے مُقرّر ہو چُکی ہے۔
  • کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج مُقرّرہ بربادی تمام رُویِ زمِین پر ظاہِر کرے گا۔
  • لیکن خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے اَے میرے لوگوجو صِیُّون میں بستے ہو اسُور سے نہ ڈرو ۔ اگرچہ وہ تُم کو لٹھ سے مارے اور مِصر کی طرح تُم پر اپنا عصا اُٹھائے۔
  • لیکن تھوڑی ہی دیر ہے کہ جوش و خروش مَوقُوف ہو گااور اُن کی ہلاکت سے میرے قہر کی تسکِین ہو گی۔
  • کیونکہ ربُّ الافواج مِدیا ن کی خُون ریزی کے مُطابِق جو عور یب کی چٹان پر ہُوئی اُس پر ایک کوڑا اُٹھائے گا۔ اُس کا عصا سمُندر پر ہو گا ۔ ہاں وہ اُسے مِصر کی طرح اُٹھائے گا۔
  • اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ اُس کا بوجھ تیرے کندھے پر سے اور اُس کا جُوأ تیری گردن پر سے اُٹھا لِیا جائے گااور وہ جُوأ مَسح کے سبب سے توڑا جائے گا۔
  • وہ عیّات میں آیا ہے ۔ مجرو ن میں سے ہو کر گُذر گیا ۔ اُس نے اپنا اسباب مِکما س میں رکھّا ہے۔
  • وہ گھاٹی سے پار گئے ۔ اُنہوں نے جِبع میں رات کاٹی ۔ رامہ ہِراسان ہے جِبعۂِ ساؤُل بھاگ نِکلا ہے۔
  • اَے جلِّیم کی بیٹی چِیخ مار! اَے مِسکِین عنتوت اپنی آواز لیس کو سُنا۔
  • مدِمینہ چل نِکلا ۔ جیِبِیم کے رہنے والے نِکل بھاگے۔
  • وہ آج کے دِن نوب میں خَمیہ زن ہو گا ۔ تب وہ دُخترِصِیُّون کے پہاڑ یعنی کوہِ یروشلیِم پر ہاتھ اُٹھا کردھمکائے گا۔
  • دیکھو خُداوند ربُّ الافواج ہَیبت ناک طَور سے مار کرشاخوں کو چھانٹ ڈالے گا ۔ قدآور کاٹ ڈالے جائیں گے اوربُلند پست کِئے جائیں گے۔
  • اور وہ جنگل کی گُنجان جھاڑیوں کو لوہے سے کاٹ ڈالے گااور لُبنا ن ایک زبردست کے ہاتھ سے گِر جائے گا۔
  • اور یسّی کے تنے سے ایک کونپل نِکلے گی اور اُس کی جڑوں سے ایک بارآور شاخ پَیدا ہو گی۔
  • اور خُداوند کی رُوح اُس پر ٹھہرے گی ۔ حِکمت اور خِردکی رُوح مصلحت اور قُدرت کی رُوح معرفت اور خُداوند کے خَوف کی رُوح۔
  • اور اُس کی شادمانی خُداوند کے خَوف میں ہو گی اور وہ نہ اپنی آنکھوں کے دیکھنے کے مُطابِق اِنصاف کرے گا اورنہ اپنے کانوں کے سُننے کے مُوافِق فَیصلہ کرے گا۔
  • بلکہ وہ راستی سے مِسکِینوں کا اِنصاف کرے گا اور عدل سے زمِین کے خاکساروں کا فَیصلہ کرے گا اور وہ اپنی زُبان کے عصا سے زمِین کو مارے گا اور اپنے لبوں کے دَم سے شرِیروں کو فنا کر ڈالے گا۔
  • اُس کی کمر کا پٹکا راستبازی ہو گی اور اُس کے پہلُوپر وفاداری کا پٹکا ہو گا۔
  • پس بھیڑِیا برّہ کے ساتھ رہے گا اور چِیتا بکری کے بچّے کے ساتھ بَیٹھے گا اور بچھڑا اور شیر بچّہ اور پلا ہُؤا بَیل مِل جُل کر رہیں گے اور ننّھا بچّہ اُن کی پیش روی کرے گا۔
  • گائے اور رِیچھنی مِل کر چریں گی ۔ اُن کے بچّے اِکٹّھے بَیٹھیں گے اور شیرِ بَبر بَیل کی طرح بُھوسا کھائے گا۔
  • اور دُودھ پِیتا بچّہ سانپ کے بِل کے پاس کھیلے گا اوروہ لڑکا جِس کا دُودھ چُھڑایا گیا ہو افعی کے بِل میں ہاتھ ڈالے گا۔
  • وہ میرے تمام کوہِ مُقدّس پر نہ ضرر پُہنچائیں گے نہ ہلاک کریں گے کیونکہ جِس طرح سمُندر پانی سے بھرا ہے اُسی طرح زمِین خُداوند کے عِرفان سے معمُور ہو گی۔
  • اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ لوگ یسّی کی اُس جڑ کے طالِب ہوں گے جو لوگوں کے لِئے ایک نِشان ہے اور اُس کی آرام گاہ جلالی ہو گی۔
  • اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ خُداوند دُوسری مرتبہ اپناہاتھ بڑھائے گا کہ اپنے لوگوں کا بقِیّہ جو بچ رہا ہواسُور اور مِصر اور فترُوس اور کُوش اور عَیلام اور سِنعار اورحمات اور سمُندر کی اطراف سے واپس لائے۔
  • اور وہ قَوموں کے لِئے ایک جھنڈا کھڑا کرے گا اور اُن اِسرائیلیوں کو جو خارِج کِئے گئے ہوں جمع کرے گا اور سب بنی یہُوداہ کو جو پراگندہ ہوں گے زمِین کی چاروں طرف سے فراہم کرے گا۔
  • تب بنی افرائِیم میں حسد نہ رہے گا اور بنی یہُوداہ کے دُشمن کاٹ ڈالے جائیں گے بنی افرائِیم بنی یہُوداہ پر حسد نہ کریں گے اور بنی یہُوداہ بنی افرائِیم سے کِینہ نہ رکھّیں گے۔
  • اور وہ مغرِب کی طرف فلِستیوں کے کندھوں پر جھپٹیں گے اور وہ مِل کر مشرِق کے بسنے والوں کو لُوٹیں گے اور ادُو م اور موآ ب پر ہاتھ ڈالیں گے اور بنی عمُّون اُن کے فرمانبردار ہوں گے۔
  • تب خُداوند بحرِ مِصر کی خلِیج کو بِالکُل نیست کر دے گا اور اپنی بادِ سمُوم سے دریایِ فرا ت پر ہاتھ چلائے گااور اُس کو سات نالے کر دے گا اور اَیسا کرے گا کہ لوگ جُوتے پہنے ہُوئے پار چلے جائیں گے۔
  • اور اُس کے باقی لوگوں کے لِئے جو اسُور میں سے بچ رہیں گے ایک اَیسی شاہراہ ہو گی جَیسی بنی اِسرائیل کے لِئے تھی جب وہ مُلکِ مِصر سے نِکلے۔
  • اور اُس وقت تُو کہے گا اَے خُداوند مَیں تیری سِتایش کرُوں گا کہ اگرچہ تُو مُجھ سے ناخُوش تھا تَو بھی تیراقہر ٹل گیا اور تُو نے مُجھے تسلّی دی۔
  • دیکھو خُدا میری نجات ہے ۔ مَیں اُس پر توکُّل کرُوں گااور نہ ڈرُوں گا کیونکہ یاہ یہووا ہ میرا زور اور میر ا سرُود ہے اور وہ میری نجات ہُؤا ہے۔
  • پس تُم خُوش ہو کر نجات کے چشموں سے پانی بھرو گے۔
  • اور اُس وقت تُم کہو گے خُداوند کی سِتایش کرو۔ اُس سے دُعا کرو ۔ لوگوں کے درمِیان اُس کے کاموں کا بیان کرو اور کہو کہ اُس کا نام بُلند ہے۔
  • خُداوند کی مدح سرائی کرو کیونکہ اُس نے جلالی کام کِئے جِن کو تمام دُنیا جانتی ہے۔
  • اَے صِیُّون کی بسنے والی تُو چِلاّ اور للکار کیونکہ تُجھ میں اِسرائیل کا قُدُّوس بزُرگ ہے۔
  • بابل کی بابت بارِ نبُوّت جو یسعیا ہ بِن آمُوص نے رویا میں پایا۔
  • تُم ننگے پہاڑ پر ایک جھنڈا کھڑا کرو ۔ اُن کو بُلندآواز سے پُکارو اور ہاتھ سے اِشارہ کرو کہ وہ سرداروں کے دروازوں کے اندر جائیں۔
  • مَیں نے اپنے مخصُوص لوگوں کو حُکم کِیا ۔ مَیں نے اپنے بہادُروں کو جو میری خُداوندی سے مسرُور ہیں بُلایاہے کہ وہ میرے قہر کو انجام دیں۔
  • پہاڑوں میں ایک ہجُوم کا شور ہے ۔ گویا بڑے لشکر کا!مملکتوں کی قَوموں کے اِجتماع کا غَوغا ہے! ربُّ الافواج جنگ کے لِئے لشکر جمع کرتا ہے۔
  • وہ دُور مُلک سے آسمان کی اِنتِہا سے آتے ہیں ۔ ہاں خُداوند اور اُس کے قہر کے ہتھیار تاکہ تمام مُلک کوبرباد کریں۔
  • اب تُم واوَیلا کرو کیونکہ خُداوند کا دِن نزدِیک ہے۔ وہ قادرِ مُطلق کی طرف سے بڑی ہلاکت کی مانِند آئے گا۔
  • اِس لِئے سب ہاتھ ڈِھیلے ہوں گے اور ہر ایک کا دِل پِگھل جائے گا۔
  • اور وہ ہِراسان ہوں گے جان کنی اور غمگِینی اُن کو آ لے گی ۔ وہ اَیسے درد میں مُبتلا ہوں گے جَیسے عَورت زِہ کی حالت میں ۔ وہ سراسِیمہ ہو کر ایک دُوسرے کا مُنہ دیکھیں گے اور اُن کے چِہرے شُعلہ نُما ہوں گے۔
  • دیکھو خُداوند کا وہ دِن آتا ہے جو غضب میں اور قہرِشدِید میں سخت درشت ہے تاکہ مُلک کو وِیران کرے اور گُنہگاروں کو اُس پر سے نیست و نابُود کر دے۔
  • کیونکہ آسمان کے سِتارے اور کواکِب بے نُور ہو جائیں گے اور سُورج طلُوع ہوتے ہوتے تارِیک ہو جائے گا اور چانداپنی رَوشنی نہ دے گا۔
  • اور مَیں جہان کو اُس کی بُرائی کے سبب سے اور شرِیروں کو اُن کی بدکرداری کی سزا دُوں گا اور مَیں مغرُوروں کا غرُور نیست اور ہَیبت ناک لوگوں کا گھمنڈ پست کر دُوں گا۔
  • مَیں آدمی کو خالِص سونے سے بلکہ اِنسان کو اوفِیر کے کُندن سے بھی کم یاب بناؤُں گا۔
  • اِس لِئے مَیں آسمانوں کو لرزاؤُں گا اور ربُّ الافواج کے غضب سے اور اُس کے قہرِ شدِید کے روز زمِین اپنی جگہ سے جھٹکی جائے گی۔
  • اور یُوں ہو گا کہ وہ کھدیڑے ہُوئے آہُو اور لاوارِث بھیڑوں کی مانِند ہوں گے۔ اُن میں سے ہر ایک اپنے لوگوں کی طرف مُتوجِّہ ہو گا اور ہر ایک اپنے وطن کو بھاگے گا۔
  • ہر ایک جو مِل جائے آر پار چھیدا جائے گا اور ہر ایک جو پکڑا جائے تلوار سے قتل کِیا جائے گا۔
  • اور اُن کے بال بچّے اُن کی آنکھوں کے سامنے پارہ پارہ ہوں گے ۔ اُن کے گھر لُوٹے جائیں گے اور اُن کی عَورتوں کی بے حُرمتی ہو گی۔
  • دیکھو مَیں مادِیوں کو اُن کے خِلاف برانگیختہ کرُوں گاجو چاندی کو خاطِر میں نہیں لاتے اور سونے سے خُوش نہیں ہوتے۔
  • اُن کی کمانیں جوانوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر ڈالیں گی اوروہ شِیر خواروں پر ترس نہ کھائیں گے اور چھوٹے بچّوں پررحم کی نظر نہ کریں گے۔
  • اور بابل جو مملکتوں کی حشمت اور کسدیوں کی بزُرگی کی رَونق ہے سدُو م اور عمُور ہ کی مانِند ہو جائے گا جِن کوخُدا نے اُلٹ دِیا۔
  • وہ ابد تک آباد نہ ہو گا اور پُشت در پُشت اُس میں کوئی نہ بسے گا۔ وہاں ہرگز عرب خَیمے نہ لگائیں گے اور وہاں گڈرئے گلّوں کو نہ بِٹھائیں گے۔
  • پر بَن کے جنگلی درِندے وہاں بَیٹھیں گے اور اُن کے گھروں میں اُلّو بھرے ہوں گے ۔ وہاں شُتر مُرغ بسیں گے اور چھگمانس وہاں ناچیں گے۔
  • اور گِیدڑ اُن کے عالِی شان مکانوں میں اور بھیڑئے اُن کے رنگ محلّوں میں چِلائیں گے ۔ اُس کا وقت نزدِیک آ پُہنچاہے اور اُس کے دِنوں کو اب طُول نہیں ہو گا۔
  • کیونکہ خُداوند یعقُو ب پر رحم فرمائے گا بلکہ وہ اِسرائیل کو ہنُوز برگُزیدہ کرے گا اور اُن کو اُن کے مُلک میں پِھر قائِم کرے گا اور پردیسی اُن کے ساتھ میل کریں گے اوریعقُو ب کے گھرانے سے مِل جائیں گے۔
  • اور لوگ اُن کو لا کر اُن کے مُلک میں پُہنچائیں گے اوراِسرائیل کا گھرانا خُداوند کی سرزمِین میں اُن کا مالِک ہو کر اُن کو غُلام اور لَونڈیاں بنائے گا کیونکہ وہ اپنے اسِیر کرنے والوں کو اسِیر کریں گے اور اپنے ظُلم کرنے والوں پر حُکومت کریں گے۔
  • اور یُوں ہو گا کہ جب خُداوند تُجھے تیری مِحنت و مشقّت سے اور سخت خِدمت سے جو اُنہوں نے تُجھ سے کرائی راحت بخشے گا۔
  • تب تُو شاہِ بابل کے خِلاف یہ مثل لائے گا اور کہے گاکہ ظالِم کَیسا نابُود ہو گیا! اور غاصِب کَیسا نیست ہُؤا!۔
  • خُداوند نے شرِیروں کا لٹھ یعنی بے اِنصاف حاکِموں کا عصا توڑ ڈالا۔
  • وُہی جو لوگوں کو قہر سے مارتا رہا اور قَوموں پر غضب کے ساتھ حُکمرانی کرتا رہا اور کوئی روک نہ سکا۔
  • ساری زمِین پر آرام و آسایش ہے ۔ وہ یکایک گِیت گانے لگتے ہیں۔
  • ہاں صنوبر کے درخت اور لُبنا ن کے دیودار تُجھ پر یہ کہتے ہُوئے خُوشی کرتے ہیں کہ جب سے تُو گِرایا گیاتب سے کوئی کاٹنے والا ہماری طرف نہیں آیا۔
  • پاتال نِیچے سے تیرے سبب سے جُنبِش کھاتا ہے کہ تیرے آتے وقت تیرا اِستقبال کرے ۔ وہ تیرے لِئے مُردوں کویعنی زمِین کے سب سرداروں کو جگاتا ہے ۔ وہ قَوموں کے سب بادشاہوں کو اُن کے تختوں پر سے اُٹھا کھڑا کرتا ہے۔
  • وہ سب تُجھ سے کہیں گے کیا تُو بھی ہماری مانِند عاجِزہو گیا؟ تُو اَیسا ہو گیا جَیسے ہم ہیں؟۔
  • تیری شان و شَوکت اور تیرے سازوں کی خُوش آوازی پاتال میں اُتاری گئی تیرے نِیچے کِیڑوں کا فرش ہُؤا اور کِیڑے ہی تیرا بالا پوش بنے۔
  • اَے صُبح کے روشن سِتارے تُو کیونکر آسمان پر سے گِر پڑا! اَے قَوموں کو پست کرنے والے تُو کیونکر زمِین پرپٹکا گیا!۔
  • تُو تو اپنے دِل میں کہتا تھا مَیں آسمان پر چڑھ جاؤُں گا۔ مَیں اپنے تخت کو خُدا کے سِتاروں سے بھی اُونچا کرُوں گااور مَیں شِمالی اطراف میں جماعت کے پہاڑ پر بَیٹُھوں گا۔
  • مَیں بادلوں سے بھی اُوپر چڑھ جاؤُں گا ۔ مَیں خُداتعالیٰ کی مانِند ہُوں گا۔
  • لیکن تُو پاتال میں گڑھے کی تہہ میں اُتارا جائے گا۔
  • اور جِن کی نظر تُجھ پر پڑے گی تُجھے غَور سے دیکھ کرکہیں گے کیا یہ وُہی شخص ہے جِس نے زمِین کو لرزایا اورمملکتوں کو ہِلا دِیا۔
  • جِس نے جہان کو وِیران کِیا اور اُس کی بستِیاں اُجاڑدِیں ۔ جِس نے اپنے اسِیروں کو آزاد نہ کِیا کہ گھرکی طرف جائیں؟۔
  • قَوموں کے تمام بادشاہ سب کے سب اپنے اپنے مسکن میں شَوکت کے ساتھ آرام کرتے ہیں۔
  • لیکن تُو اپنی گور سے باہر نِکمّی شاخ کی مانِند نِکال پھینکا گیا ۔ تُو اُن مقتُولوں کے نِیچے دبا ہے جو تلوارسے چھیدے گئے اور گڑھے کے پتّھروں پر گِرے ہیں ۔ اُس لاش کی مانِند جو پاؤں سے لتاڑی گئی ہو۔
  • تُو اُن کے ساتھ کبھی قبر میں دفن نہ کِیا جائے گا کیونکہ تُو نے اپنی مملکت کو وِیران کِیا اور اپنی رعیّت کوقتل کِیا ۔ بدکرداروں کی نسل کا نام باقی نہ رہے گا۔
  • اُس کے فرزندوں کے لِئے اُن کے باپ دادا کے گُناہوں کے سبب سے قتل کے سامان تیّار کرو تاکہ وہ پِھر اُٹھ کرمُلک کے مالِک نہ ہو جائیں اور رُویِ زمِین کو شہروں سے معمُور نہ کریں۔
  • کیونکہ ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں اُن کی مُخالفت کو اُٹھوں گا اور مَیں بابل کا نام مِٹاؤُں گا اور اُن کوجو باقی ہیں بیٹوں اور پوتوں سمیت کاٹ ڈالُوں گا ۔ یہ خُداوند کا فرمان ہے۔
  • ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں اُسے خار پُشت کی مِیراث اور تالاب بنا دُوں گا اور مَیں اُسے فنا کے جھاڑُو سے صاف کر دُوں گا۔
  • ربُّ الافواج قَسم کھا کر فرماتا ہے کہ یقِیناً جَیسا مَیں نے چاہا وَیسا ہی ہو جائے گا اور جَیسا مَیں نے اِرادہ کِیا ہے وَیسا ہی وُقُوع میں آئے گا۔
  • مَیں اپنے ہی مُلک میں اسُوری کو شِکست دُوں گا اوراپنے پہاڑوں پر اُسے پاؤں تلے لتاڑُوں گا ۔ تب اُس کا جُوأ اُن پر سے اُترے گا اور اُس کا بوجھ اُن کے کندھوں پر سے ٹلے گا۔
  • ساری دُنیا کی بابت یِہی ہے اور سب قَوموں پر یِہی ہاتھ بڑھایا گیا ہے۔
  • کیونکہ ربُّ الافواج نے اِرادہ کِیا ہے ۔ کَون اُسے باطِل کرے گا؟ اور اُس کا ہاتھ بڑھایا گیا ہے ۔ اُسے کَون روکے گا؟۔
  • جِس سال آخز بادشاہ نے وفات پائی اُسی سال یہ بارِنبُوّت آیا۔
  • اَے کُل فلِستِین تُو اِس پر خُوش نہ ہو کہ تُجھے مارنے والا لٹھ ٹُوٹ گیا کیونکہ سانپ کی اصل سے ایک ناگ نِکلے گا اور اُس کا پَھل ایک اُڑنے والا آتِشی سانپ ہوگا۔
  • تب مِسکِینوں کے پہلوٹھے کھائیں گے اور مُحتاج آرام سے سوئیں گے پر مَیں تیری جڑ کال سے برباد کر دُوں گا اورتیرے باقی لوگ قتل کِئے جائیں گے۔
  • اَے پھاٹک! تُو واوَیلا کر ۔ اَے شہر! تُو چِلاّ ۔اَے فلِستِین تُو بِالکُل گُداز ہو گئی کیونکہ شِمال سے ایک دُھواں اُٹھے گا اور اُس کے لشکروں میں سے کوئی پِیچھے نہ رہ جائے گا۔
  • اُس وقت قَوم کے قاصِدوں کو کوئی کیا جواب دے گا؟ کہ خُداوند نے صِیُّون کو تعمِیر کِیا ہے اور اُس میں اُس کے مِسکِین بندے پناہ لیں گے۔
  • موآ ب کی بابت بارِ نبُوّت۔ ایک ہی رات میں عارِموآ ب خراب و نابُود ہو گیا ایک ہی رات میں قِیرِموآ ب خراب و نیست ہو گیا۔
  • بَیت اور دِیبون اُونچے مقاموں پر رونے کے لِئے چڑھ گئے ہیں ۔ نبُو اور مِیدبا پر اہلِ موآ ب واوَیلا کرتے ہیں ۔ اُن سب کے سر مُنڈائے گئے اور ہر ایک کی داڑھی کاٹی گئی۔
  • وہ اپنی راہوں میں ٹاٹ کا کمربند باندھتے ہیں اور اپنے گھروں کی چھتّوں پر اور بازاروں میں نَوحہ کرتے ہُوئے سب کے سب زار زار روتے ہیں۔
  • حسبو ن اور الیعالہ واوَیلا کرتے ہیں ۔ اُن کی آوازیہض تک سُنائی دیتی ہے ۔ اِس پر موآ ب کے مُسلّح سِپاہی چِلاّ چِلاّ کر روتے ہیں ۔ اُس کی جان اُس میں تھرتھراتی ہے۔
  • میرا دِل موآ ب کے لِئے فریاد کرتا ہے ۔ اُس کے بھاگنے والے ضُغر تک عجلت شلیشِیا ہ تک پُہنچے ۔ ہاں وہ لُوحیِت کی چڑھائی پر روتے ہُوئے چڑھ جاتے اور حورو نایم کی راہ میں ہلاکت پر واوَیلا کرتے ہیں۔
  • کیونکہ نِمرِیم کی نہریں خراب ہو گئِیں کیونکہ گھاس کملا گئی اور سبزہ مُرجھا گیا اور روئیدگی کا نام نہ رہا۔
  • اِس لِئے وہ فراوان مال جو اُنہوں نے حاصِل کِیا تھااور ذخِیرہ جو اُنہوں نے رکھ چھوڑا تھا بید کی ندی کے پار لے جائیں گے۔
  • کیونکہ فریاد موآ ب کی سرحدّوں تک اور اُن کا نَوحہ اِجلائِم تک اور اُن کا ماتم بیرایلِیم تک پُہنچ گیاہے۔
  • کیونکہ دَیمو ن کی ندیاں لہُو سے بھری ہیں۔ مَیں دَیمو ن پر زِیادہ مُصِیبت لاؤُں گا کیونکہ اُس پر جوموآ ب میں سے بچ کر بھاگے گا اور اُس مُلک کے باقی لوگوں پر ایک شیرِ بَبر بھیجُوں گا۔
  • سِلع سے بیابان کی راہ دُختر صِیُّون کے پہاڑ پر مُلک کے حاکِم کے پاس برّے بھیجو۔
  • کیونکہ ارنُو ن کے گھاٹوں پرموآب کی بیٹیاں آوارہ پرِندوں اور اُن کے پراگندہ بچّوں کی مانِند ہوں گی۔
  • صلاح دو۔ اِنصاف کرو ۔ اپنا سایہ دوپہر کو رات کی مانِند بناؤ ۔ جلاوطنوں کو پناہ دو ۔ فرارِیوں کو حوالہ نہ کرو۔
  • میرے جلاوطن تیرے ساتھ رہیں ۔ تُو موآب کو غارت گروں سے چُھپا لے کیونکہ سِتم گر مَوقُوف ہوں گے اور غارت گری تمام ہو جائے گی اور سب ظالِم مُلک سے فنا ہوں گے۔
  • یُوں تخت رحمت سے قائِم ہو گا اور ایک شخص راستی سے داؤُد کے خَیمہ میں اُس پر جلُوس فرما کر عدل کی پَیروی کرے گا اور راستبازی پر مُستعِد رہے گا۔
  • ہم نے موآب کے گھمنڈ کی بابت سُنا ہے کہ وہ بڑا گھمنڈی ہے ۔ اُس کا تکبُّر اور گھمنڈ اور قہر بھی سُنا ہے ۔ اُس کی شیخی ہیچ ہے۔
  • سو موآ ب واوَیلا کرے گا ۔ موآ ب کے لِئے ہر ایک واوَیلاکرے گا ۔ قِیر حراست کی کِشمش کی ٹِکِیوں پر تُم سخت تباہ حالی میں ماتم کرو گے۔
  • کیونکہ حسبو ن کے کھیت سُوکھ گئے ۔ قَوموں کے سرداروں نے سِبما ہ کی تاک کی بِہترِین شاخوں کو توڑ ڈالا ۔ وہ یعزیر تک بڑھِیں ۔ وہ جنگل میں بھی پَھیلِیں ۔ اُس کی شاخیں دُور تک پَھیل گئِیں ۔ وہ دریا پار گُذرِیں۔
  • پس مَیں یعزیر کے آہ و نالہ سے سِبما ہ کی تاک کے لِئے زاری کرُوں گا ۔ اَے حسبو ن اَے الیعا لہ مَیں تُجھے اپنے آنسُوؤں سے تر کر دُوں گا کیونکہ تیرے ایّامِ گرمی کے میووں اور غلّہ کی فصل کو غَوغایِ جنگ نے آ لِیا۔
  • اور شادمانی چِھین لی گئی اور ہرے بھرے کھیتوں کی خُوشی جاتی رہی اور تاکِستانوں میں گانا اور للکارنا بند ہوجائے گا ۔ پامال کرنے والے انگُوروں کو پِھر حَوضوں میں پامال نہ کریں گے ۔ مَیں نے انگُور کی فصل کے غوغا کو مَوقُوف کر دِیا۔
  • اِس لِئے میرا اندرُون موآ ب پر اور میرا دِل قِیر حارس پر بربط کی مانِند فغان خیز ہے۔
  • اور یُوں ہو گا کہ جب موآ ب حاضِر ہو اور اُونچے مقام پر اپنے آپ کو تھکائے بلکہ اپنے معبد میں جا کر دُعا کرے تو اُسے کُچھ فائِدہ نہ ہو گا۔
  • یہ وہ کلام ہے جو خُداوند نے موآ ب کے حقّ میں زمانۂِ ماضی میں فرمایا تھا۔
  • پر اب خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تِین برس کے اندرجو مزدُوروں کے برسوں کی مانِند ہوں موآ ب کی شَوکت اُس کے تمام لشکروں سمیت حقِیر ہو جائے گی اور بُہت تھوڑے باقی بچیں گے اور وہ کِسی حِسا ب میں نہ ہوں گے۔
  • دمِشق کی بابت بارِ نبُوّت۔دیکھو دمِشق اب تو شہر نہ رہے گا بلکہ کھنڈر کا ڈھیرہو گا۔
  • عروعیر کی بستِیاں وِیران ہیں اور گلّوں کی چراگاہیں ہوں گی ۔ وہ وہاں بَیٹھیں گے اور کوئی اُن کے ڈرانے کو بھی وہاں نہ ہو گا۔
  • اور افرائِیم میں کوئی قلعہ نہ رہے گا ۔ دمِشق اورارام کے بقِیّہ سے سلطنت جاتی رہے گی ۔ ربُّ الافواج فرماتا ہے جو حال بنی اِسرائیل کی شَوکت کا ہُؤا وُہی اُن کا ہو گا۔
  • اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ یعقُو ب کی حشمت گھٹ جائے گی اور اُس کا چربی دار بدن دُبلا ہو جائے گا۔
  • یہ اَیسا ہو گا جَیسا کوئی کھڑے کھیت کاٹ کر غلّہ جمع کرے اور اپنے ہاتھ سے بالیں توڑے بلکہ اَیسا ہو گا جَیسا کوئی رفائِیم کی وادی میں خوشہ چِینی کرے۔
  • خُداوند اِسرائیل کا خُدا فرماتا ہے کہ تب اُس کا بقِیّہ بُہت ہی تھوڑا ہو گا جَیسے زَیتُون کے درخت کا جب وہ ہِلایا جائے یعنی دو تِین دانے چوٹی کی شاخ پر۔ چار پانچ پَھل والے درخت کی بیرُونی شاخوں پر۔
  • اُس روز اِنسان اپنے خالِق کی طرف نظر کرے گا اور اُس کی آنکھیں اِسرائیل کے قُدُّوس کی طرف دیکھیں گی۔
  • اور وہ مذبحوں یعنی اپنے ہاتھ کے کام پر نظر نہ کرے گا اور اپنی دستکاری یعنی یسِیرتوں اور بُتوں کی پروا نہ کرے گا۔
  • اُس وقت اُس کے فصِیل دار شہر اُجڑے جنگل اور پہاڑ کی چوٹی پر کے مقامات کی مانِند ہوں گے جو بنی اِسرائیل کے سامنے اُجڑ گئے اور وہاں وِیرانی ہو گی۔
  • چُونکہ تُو نے اپنے نجات دینے والے خُدا کو فراموش کِیا اور اپنی توانائی کی چٹان کو یاد نہ کِیا اِس لِئے تُو خُوب صُورت پَودے لگاتا اور عجِیب قلمیں اُس میں جماتا ہے۔
  • لگاتے وقت اُس کے گِرد اِحاطہ بناتا ہے اور صُبح کواُس میں پُھول کِھلتے ہیں ۔ لیکن اُس کا حاصِل دُکھ اورسخت مُصِیبت کے وقت ہیچ ہے۔
  • آہ! بُہت سے لوگوں کا ہنگامہ ہے جو سمُندر کے شور کی مانِند شور مچاتے ہیں اور اُمّتوں کا دھاوا بڑے سَیلاب کے ریلے کی مانِند ہے!۔
  • اُمّتیں سَیلابِ عظِیم کی طرح آ پڑیں گی پر وہ اُن کوڈانٹے گا اور وہ دُور بھاگ جائیں گی اور اُس بُھوسے کی طرح جو ٹِیلوں کے اُوپر آندھی سے اُڑتا پِھرے اور اُس گرد کی مانِند جو بگُولے میں چکّر کھائے رگیدی جائیں گی۔
  • شام کے وقت تو ہَیبت ہے۔صُبح ہونے سے پیشتر وہ نابُود ہیں۔ یہ ہمارے غارت گروں کا حِصّہ اور ہم کو لُوٹنے والوں کا بخرہ ہے۔
  • آہ! پروں کے پھڑپھڑانے کی سرزمِین جو کُوش کی ندیوں کے پار ہے۔
  • جو دریا کی راہ سے بُردی کی کشتِیوں میں سطحِ آب پرایلچی بھیجتی ہے ۔ اَے تیز رفتار ایلچِیو! اُس قَوم کے پاس جاؤ جو زورآور اور خُوب صُورت ہے ۔ اُس قَوم کے پاس جو اِبتدا سے اب تک مُہِیب ہے ۔ اَیسی قَوم جو زبردست اور فتح یاب ہے۔ جِس کی زمِین ندیوں سے مُنقسم ہے۔
  • اَے جہان کے تمام باشِندو اور اَے زمِین کے رہنے والو! جب پہاڑوں پر جھنڈا کھڑا کِیا جائے تو دیکھو اور جب نرسِنگاپُھونکا جائے تو سُنو۔
  • کیونکہ خُداوند نے مُجھ سے یُوں فرمایا ہے کہ مَیں اپنے مسکن میں تابِشِ آفتاب کی مانِند اور موسِم دِرَوکی گرمی میں شبنم کے بادل کی طرح سکُون کے ساتھ نظرکرُوں گا۔
  • کیونکہ فصل سے پیشتر جب کلی کِھل چُکے اور پُھول کی جگہ انگُور پکنے پر ہوں تو وہ ٹہنِیوں کو ہنسوے سے کاٹ ڈالے گا اور پَھیلی ہُوئی شاخوں کو چھانٹ دے گا۔
  • اور وہ پہاڑ کے شِکاری پرِندوں اور مَیدان کے درِندوں کے لِئے پڑی رہیں گی اور شِکاری پرِندے گرمی کے مَوسم میں اُن پر بَیٹھیں گے اور زمِین کے سب درِندے جاڑے کے مَوسِم میں اُن پر لیٹیں گے۔
  • اُس وقت ربُّ الافواج کے حضُور اُس قَوم کی طرف سے جو زورآور اور خُوب صُورت ہے اُس گُروہ کی طرف سے جو اِبتداسے آج تک مُہِیب ہے ۔ اُس قَوم سے جو زبردست اور ظفریاب ہے جِس کی زمِین ندیوں سے مُنقسم ہے ایک ہدیہ ربُّ الافواج کے نام کے مکان پر جو کوہِ صِیُّون ہے پُہنچایا جائے گا۔
  • مِصر کی بابت بارِ نبُوّت۔ دیکھو خُداوند ایک تیزرَو بادل پر سوار ہو کر مِصر میں آتا ہے اور مِصر کے بُت اُس کے حضُور لرزان ہوں گے اور مِصر کا دِل پِگھل جائے گا۔
  • اور مَیں مِصریوں کو آپس میں مُخالِف کر دُوں گا ۔اُن میں ہر ایک اپنے بھائی سے اور ہر ایک اپنے ہمسایہ سے لڑے گا ۔ شہر شہر سے اور صُوبہ صُوبہ سے۔
  • اور مِصر کی رُوح افسُردہ ہو جائے گی اور مَیں اُس کے منصُوبہ کو فنا کرُوں گا اور وہ بُتوں اور افسُوں گروں اور جِنّات کے یاروں اور جادُوگروں کی تلاش کریں گے۔
  • پر مَیں مِصریوں کو ایک سِتم گر حاکِم کے قابُو میں کر دُوں گا اور زبردست بادشاہ اُن پر سلطنت کرے گا ۔ یہ خُداوند ربُّ الافواج کا فرمان ہے۔
  • اور دریا کا پانی سُوکھ جائے گا اور ندی خُشک اور خالی ہو جائے گی۔
  • اور نالے بدبُو ہو جائیں گے اور مِصر کی نہریں خالی ہوں گی اور سُوکھ جائیں گی اور بید اور نَے مُرجھا جائیں گے۔
  • دریائے نِیل کے کنارہ کی چراگاہیں اور وہ سب چِیزیں جو اُس کے آس پاس بوئی جاتی ہیں مُرجھا جائیں گی اور بِالکُل نیست و نابُود ہو جائیں گی۔
  • تب ماہی گِیر ماتم کریں گے اور وہ سب جو دریا میں شست ڈالتے ہیں غمگِین ہوں گے اور پانی میں جال ڈالنے والے نِہایت بیتاب ہو جائیں گے۔
  • اور سَن جھاڑنے اور کتان بُننے والے گھبرا جائیں گے۔
  • ہاں اُس کے ارکان شِکستہ اور تمام مزدُور رنجِیدہ خاطِرہوں گے۔
  • ضُعن کے شاہزادے بِالکُل احمق ہیں ۔ فِرعو ن کے سب سے دانِش مند مُشِیروں کی مشوَرت وحشیانہ ٹھہری ۔ پس تُم کیونکر فِرعو ن سے کہتے ہو کہ مَیں دانِش مندوں کا فرزند اور شاہانِ قدِیم کی نسل ہُوں؟۔
  • اب تیرے دانِشور کہاں ہیں؟ وہ تُجھے خبر دیں اگر وہ جانتے ہوں کہ ربُّ الافواج نے مِصر کے حق میں کیا اِرادہ کِیا ہے۔
  • ضُعن کے شاہزادے احمق بن گئے ہیں ۔ نُوف کے شاہزادوں نے فریب کھایا اور جِن پر مِصری قبائِل کا بھروسا تھااُن ہی نے اُن کو گُمراہ کِیا۔
  • خُداوند نے کجرَوی کی رُوح اُن میں ڈال دی ہے اور اُنہوں نے مِصریوں کو اُن کے سب کاموں میں اُس متوالے کی طرح بھٹکایا جو قَے کرتے ہُوئے ڈگمگاتا ہے۔
  • اور مِصریوں کا کوئی کام نہ ہو گا جو سر یا دُم یا خاص و عام کر سکے۔
  • اُس وقت ربُّ الافواج کے ہاتھ چلانے سے جو وہ مِصر پر چلائے گا مِصری عَورتوں کی مانِند ہو جائیں گے اورہَیبت زدہ اور ہِراسان ہوں گے۔
  • تب یہُودا ہ کا مُلک مِصر کے لِئے دہشت ناک ہو گا۔ ہر ایک جِس سے اُس کا ذِکر ہو خَوف کھائے گا ۔ اُس اِرادہ کے سبب سے جو ربُّ الافواج نے اُن کے خِلاف کر رکھّا ہے۔
  • اُس روز مُلکِ مِصر میں پانچ شہر ہوں گے جو کنعانی زُبان بولیں گے اور ربُّ الافواج کی قَسم کھائیں گے ۔ اُن میں سے ایک کا نام شہرِ آفتاب ہو گا۔
  • اُس وقت مُلکِ مِصر کے وسط میں خُداوند کا ایک مذبح اور اُس کی سرحد پر خُداوند کا ایک سُتُون ہو گا۔
  • اور وہ مُلکِ مِصر میں ربُّ الافواج کے لِئے نِشان اور گواہ ہو گا اِس لِئے کہ وہ سِتم گروں کے ظُلم سے خُداوندسے فریاد کریں گے اور وہ اُن کے لِئے رہائی دینے والا اورحامی بھیجے گا اور وہ اُن کو رہائی دے گا۔
  • اور خُداوند اپنے آپ کو مِصریوں پر ظاہِر کرے گا اوراُس وقت مِصری خُداوند کو پہچانیں گے اور ذبِیحے اور ہدئے گُذرانیں گے ہاں وہ خُداوند کے لِئے مَنّت مانیں گے اور ادا کریں گے۔
  • اور خُداوند مِصریوں کو مارے گا۔ مارے گا اور شِفا بخشے گا اور وہ خُداوند کی طرف رجُوع لائیں گے اور وہ اُن کی دُعا سُنے گا اور اُن کو صِحت بخشے گا۔
  • اُس وقت مِصر سے اسُور تک ایک شاہراہ ہو گی اوراسُوری مِصر میں آئیں گے اور مِصری اسُور کو جائیں گے ۔ اور مِصری اسُوریوں کے ساتھ مِل کر عِبادت کریں گے۔
  • تب اِسرائیل مِصر اور اسُور کے ساتھ تِیسرا ہوگا اور رُویِ زمِین پر برکت کا باعِث ٹھہرے گا۔
  • کیونکہ ربُّ الافواج اُن کو برکت بخشے گا اور فرمائے گامُبارک ہو مِصر میری اُمّت اسُور میرے ہاتھ کی صنعت اور اِسرائیل میری مِیراث۔
  • جِس سال سرجُو ن شاہِ اسُور نے ترتان کو اشدُود کی طرف بھیجا اور اُس نے آ کر اشدُو د سے لڑائی کی اوراُسے فتح کر لِیا۔
  • اُس وقت خُداوند نے یسعیا ہ بِن آمُوص کی معرفت یُوں فرمایا کہ جا اور ٹاٹ کا لِباس اپنی کمر سے کھول ڈال اور اپنے پاؤں سے جُوتے اُتار ۔ سو اُس نے اَیسا ہی کِیا ۔ وہ برہنہ اور ننگے پاؤں پِھرا کرتا تھا۔
  • تب خُداوند نے فرمایا جِس طرح میرا بندہ یسعیا ہ تِین برس تک برہنہ اور ننگے پاؤں پِھرا کِیا تاکہ مِصریوں اور کُوشِیوں کے بارے میں نِشان اور اچنبھا ہو۔
  • اُسی طرح شاہِ اسُور مِصری اَسِیروں اور کُوشی جلاوطنوں کو کیا بُوڑھے کیا جوان برہنہ اور ننگے پاؤں اور بے پردہ سُرنیوں کے ساتھ مِصریوں کی رُسوائی کے لِئے لے جائے گا۔
  • تب وہ ہِراسان ہوں گے اور کُوش سے جو اُن کی اُمّیدگاہ تھی اور مِصر سے جو اُن کا فخر تھا شرمِندہ ہوں گے۔
  • اور اُس وقت اِس ساحِل کے باشِندے کہیں گے دیکھو ہماری اُمّید گاہ کا یہ حال ہُؤا جِس میں ہم مدد کے لِئے بھاگے تاکہ اسُور کے بادشاہ سے بچ جائیں ۔ پس ہم کِس طرح رہائی پائیں؟۔
  • دشتِ دریا کی بابت بارِ نبُوّت ۔ جِس طرح جنُوبی گِردباد زور سے چلا آتا ہے اُسی طرح وہ دشت سے اور مُہِیب سرزمِین سے نزدِیک آ رہا ہے۔
  • ایک ہَولناک رویا مُجھے نظر آئی ۔ دغاباز دغابازی کرتاہے اور غارت گر غارت کرتا ہے ۔ اَے عیلا م چڑھائی کر ۔اَے مادَ ی مُحاصرہ کر ۔ مَیں وہ سب کراہنا جو اُس کے سبب سے ہُؤا مَوقُوف کرتا ہُوں۔
  • سو میری کمر میں سخت درد ہے اور مَیں گویا دَردِ زِہ میں تڑپتا ہُوں ۔ مَیں اَیسا ہِراسان ہُوں کہ سُن نہیں سکتا ۔ مَیں اَیسا پریشان ہُوں کہ دیکھ نہیں سکتا۔
  • میرا دِل دھڑکتا ہے اور ہَول یکایک مُجھ پر غالِب آگیا۔ شفقِ شام جِس کا مَیں آرزُومند تھا میرے لِئے خَوفناک ہو گئی۔
  • دسترخوان بِچھایا گیا ۔ نِگہبان کھڑا کِیا گیا ۔ وہ کھاتے ہیں اور پِیتے ہیں ۔ اُٹھو اَے سردارو! سِپر پرتیل ملو۔
  • کیونکہ خُداوند نے مُجھے یُوں فرمایا کہ جا نِگہبان بِٹھا ۔ وہ جو کُچھ دیکھے سو بتائے۔
  • اُس نے سوار دیکھے جو دو دو آتے تھے اور گدھوں اوراُونٹوں پر سوار ۔ اور اُس نے بڑے غَور سے سُنا۔
  • تب اُس نے شیر کی سی آواز سے پُکارااَے خُداوند! مَیں اپنی دِیدگاہ پر تمام دِن کھڑا رہا اور مَیں نے ہر رات پہرے کی جگہ پر کاٹی۔
  • اور دیکھ سِپاہِیوں کے غول اور اُن کے سوار دو دو کرکے آتے ہیں۔ پِھر اُس نے یُوں کہا کہ بابل گِر پڑاگِر پڑا اور اُس کے معبُودوں کی سب تراشی ہُوئی مُورتیں بِالکُل ٹُوٹی پڑی ہیں۔
  • اَے میرے گاہے ہُوئے اور میرے کھلِیہان کے غلّہ جوکُچھ مَیں نے ربُّ الافواج اِسرائیل کے خُدا سے سُناتُم سے کہہ دِیا۔
  • دُومہ کی بابت بارِ نُبوّت۔ کِسی نے مُجھ کو شعِیر سے پُکارا کہ اَے نِگہبان رات کی کیا خبر ہے؟ اَے نِگہبان رات کی کیا خبر ہے؟۔
  • نِگہبان نے کہا صُبح ہوتی ہے اور رات بھی ۔ اگر تُم پُوچھنا چاہتے ہو تو پُوچھو ۔ تُم پِھر آنا۔
  • عرب کے بابت بارِ نُبوّت۔ اَے ددانِیوں کے قافِلو تُم عرب کے جنگل میں رات کاٹو گے۔
  • وہ پِیاسے کے پاس پانی لائے ۔ تیما کی سرزمِین کے باشِندے روٹی لے کر بھاگنے والے سے مِلنے کو نِکلے۔
  • کیونکہ وہ تلواروں کے سامنے سے ننگی تلوار سے اور کھینچی ہُوئی کمان سے اور جنگ کی شِدّت سے بھاگے ہیں۔
  • کیونکہ خُداوند نے مُجھ سے یُوں فرمایا کہ مزدُور کے برسوں کے مُطابِق ایک برس کے اندر اندر قیدار کی ساری حشمت جاتی رہے گی۔
  • اور تِیر اندازوں کی تعداد کا بقِیّہ یعنی بنی قیدارکے بہادُر تھوڑے سے ہوں گے کیونکہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا نے یُوں فرمایا ہے۔
  • رویا کی وادی کی بابت بارِ نبُوّت۔ اب تُم کو کیا ہُؤا کہ تُم سب کے سب کوٹھوں پر چڑھ گئے؟۔
  • اَے پُر شور اور غَوغائی شہر! اَے شادمان بستی! تیرے مقتُول نہ تلوار سے قتل ہُوئے اور نہ لڑائی میں مارے گئے۔
  • تیرے سب سردار اِکٹّھے بھاگ نِکلے ۔ اُن کو تِیر اندازوں نے اسِیر کر لِیا جِتنے تُجھ میں پائے گئے سب کے سب بلکہ وہ بھی جو دُور سے بھاگ گئے تھے اسِیر کِئے گئے ہیں۔
  • اِسی لِئے مَیں نے کہا میری طرف مت دیکھو کیونکہ مَیں زار زار روؤں گا ۔ میری تسلّی کی فِکر مت کرو کیونکہ میری دُخترِ قَوم برباد ہو گئی۔
  • کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج کی طرف سے رویا کی وادی میں یہ دُکھ اور پامالی و بے قراری اور دِیواروں کو گِرانے اور پہاڑوں تک فریاد پُہنچانے کا دِن ہے۔
  • کیونکہ عیلا م نے جنگی رتھوں اور سواروں کے ساتھ ترکش اُٹھا لِیا اور قِیر نے سِپر کا غِلاف اُتار دِیا۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ تیری بِہترِین وادِیاں جنگی رتھوں سے معمُور ہو گئِیں اور سواروں نے پھاٹک پر صف آرائی کی۔
  • اور یہُودا ہ کا نِقاب اُتارا گیا اور تُو اب دشتِ محلّ کے سِلاح خانہ پر نِگاہ کرتا ہے۔
  • اور تُم نے داؤُد کے شہر کے رخنے دیکھے کہ بے شُمارہیں اور تُم نے نِیچے کے حَوض میں پانی جمع کِیا۔
  • اور تُم نے یروشلیِم کے گھروں کو گِنا اور اُن کو گِرایاتاکہ شہر پناہ کو مضبُوط کرو۔
  • اور تُم نے پُرانے حَوض کے پانی کے لِئے دونوں دِیواروں کے درمِیان ایک اَور حَوض بنایا لیکن تُم نے اُس کے پانی پر نِگاہ نہ کی اور اُس کی طرف جِس نے قدِیم سے اُس کی تدبِیر کی مُتوجِّہ نہ ہُوئے۔
  • اور اُس وقت خُداوند ربُّ الافواج نے رونے اور ماتم کرنے اور سر مُنڈانے اور ٹاٹ سے کمر باندھنے کا حُکم دِیا تھا۔
  • لیکن دیکھو خُوشی اور شادمانی ۔ گائے بَیل کو ذبح کرنااور بھیڑ بکری کو حلال کرنا اور گوشت خواری و مَے نوشی کہ آؤ کھائیں اور پِئیں کیونکہ کل تو ہم مَریں گے۔
  • اور ربُّ الافواج نے میرے کان میں کہا کہ تُمہاری اِس بدکرداری کا کفّارہ تُمہارے مَرنے تک بھی نہ ہو سکے گا۔ یہ خُداوند ربُّ الافواج کا فرمان ہے۔
  • خُداوند ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اُس خزانچی شبنا ہ پاس جو محلّ پر مُعیّن ہے جا اور کہہ۔
  • تُو یہاں کیا کرتا ہے؟اور تیرا یہاں کَون ہے کہ تُویہاں اپنے لِئے قبر تراشتا ہے؟ بُلندی پر اپنی گور تراشتاہے اور چٹان میں اپنے لِئے گھر کُھداوتا ہے۔
  • دیکھ اَے زبردست! خُداوند تُجھ کو زور سے دُور پھینک دے گا ۔ وہ یقِیناً تُجھے پکڑ رکھّے گا۔
  • وہ بے شک تُجھ کو گیند کی مانِند گُھما گُھما کر وسِیع مُلک میں اُچھالے گا ۔ وہاں تُو مَرے گا اور تیری حشمت کے رتھ وہِیں رہیں گے اَے اپنے آقا کے گھر کی رُسوائی۔
  • اور مَیں تُجھے تیرے مَنصب سے برطرف کرُوں گا ۔ ہاں وہ تُجھے تیری جگہ سے کھینچ اُتارے گا۔
  • اور اُس روز یُوں ہو گا کہ مَیں اپنے بندہ الِیاقِیم بِن خِلقیاہ کو بُلاؤُں گا۔
  • اور مَیں تیرا خِلعت اُسے پہناؤُں گا اور تیرا پٹکااُس پر کسُوں گا اور تیری حُکومت اُس کے ہاتھ میں سپُردکر دُوں گا اور وہ اہلِ یروشلیِم کا اور بنی یہُوداہ کا باپ ہو گا۔
  • اور مَیں داؤُد کے گھر کی کُنجی اُس کے کندھے پر رکُھّوں گاپس وہ کھولے گا اور کوئی بند نہ کرے گا اور وہ بند کرے گااور کوئی نہ کھولے گا۔
  • اور مَیں اُس کو کُھونٹی کی مانِند مضبُوط جگہ میں مُحکم کرُوں گا اور وہ اپنے باپ کے گھرانے کے لِئے جلالی تخت ہو گا۔
  • اور اُس کے باپ کے خاندان کی ساری حشمت یعنی آل و اَولاداور سب چھوٹے بڑے برتن پِیالوں سے لے کر قرابوں تک سب کو اُسی سے منسُوب کریں گے۔
  • ربُّ الافواج فرماتا ہے اُس وقت وہ کُھونٹی جو مضبُوط جگہ میں لگائی گئی تھی ہِلائی جائے گی اور وہ کاٹی جائے گی اور گِر جائے گی اور اُس پر کا بوجھ گِر پڑے گا کیونکہ خُداوند نے یُوں فرمایا ہے۔
  • صُور کی بابت بارِ نبُوّت۔ اَے ترسِیس کے جہازو! واوَیلا کرو کیونکہ وہ اُجڑگیا وہاں کوئی گھر اور کوئی داخِل ہونے کی جگہ نہیں ۔ کِتّیم کی زمِین سے اُن کو یہ خبر پُہنچی ہے۔
  • اَے ساحِل کے باشِندو جِن کو صَیدانی سَوداگروں نے جو سمُندر کے پار آتے جاتے ہیں مالا مال کر دِیا ہے خاموش رہو۔
  • سمُندر کے پار سے سِیحور کا غلّہ اور وادیِ نِیل کی فصل اُس کی آمدنی تھی ۔ سو وہ قَوموں کی تِجارت گاہ بنا۔
  • اَے صَیدا تُو شرما کیونکہ سمُندر نے کہا ہے سمُندرکی گڑھی نے کہا مُجھے دردِ زِہ نہیں لگا اور مَیں نے بچّے نہیں جنے ۔ مَیں جوانوں کو نہیں پالتی اور کُنواریوں کی پرورِش نہیں کرتی ہُوں۔
  • جب اہلِ مِصر کو یہ خبر پُہنچے گی تو وہ صُور کی خبرسے بُہت غمگِین ہوں گے۔
  • اَے ساحِل کے باشِندو تُم زار زار روتے ہُوئے ترسِیس کو چلے جاؤ۔
  • کیا یہ تُمہاری شادمان بستی ہے جِس کی ہستی قدِیم سے ہے؟ اُسی کے پاؤں اُسے دُور دُور لے جاتے ہیں کہ پردیس میں رہے۔
  • کِس نے یہ منصُوبہ صُور کے خِلاف باندھا جو تاج بخش ہے ۔ جِس کے سَوداگر اُمرا اور جِس کے بیوپاری دُنیا بھرکے عِزّت دار ہیں؟۔
  • ربُّ الافواج نے یہ اِرادہ کِیا ہے کہ ساری حشمت کے گھمنڈ کو نیست کرے اور دُنیا بھر کے عِزّت داروں کو ذلِیل کرے۔
  • اَے دُخترِ ترسِیس ! دریایِ نِیل کی طرح اپنی سرزمِین پر پَھیل جا۔ اب کوئی بند باقی نہیں رہا۔
  • اُس نے سمُندر پر اپنا ہاتھ بڑھایا ۔ اُس نے مملکتوں کو ہِلا دِیا ۔ خُداوند نے کنعا ن کے حق میں حُکم کِیاہے کہ اُس کے قلعے مِسمار کِئے جائیں۔
  • اور اُس نے کہا اَے مظلُوم کُنواری دُخترِ صَیدا !تُو پِھر کبھی فخر نہ کرے گی ۔ اُٹھ کِتّیِم میں چلی جا ۔ تُجھے وہاں بھی چَین نہ مِلے گا۔
  • کسدیوں کے مُلک کو دیکھ ۔ یہ قَوم مَوجُود نہ تھی۔ اسُور نے اُسے بیابان کے رہنے والوں کا حِصّہ ٹھہرایا۔ اُنہوں نے اپنے بُرج بنائے ۔ اُنہوں نے اُس کے محلّ غارت کِئے اور اُسے وِیران کِیا۔
  • اَے ترسِیس کے جہازو! واوَیلا کرو کیونکہ تُمہاراقلعہ اُجاڑا گیا۔
  • اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ صُور کِسی بادشاہ کے ایّام کے مُطابِق ستّر برس تک فراموش ہو جائے گا اور ستّر برس کے بعد صُور کی حالت فاحِشہ کے گِیت کے مُطابِق ہو گی۔
  • اَے فاحِشہ! تُو جو فراموش ہو گئی ہے بربط اُٹھا لے اور شہر میں پِھرا کر ۔ راگ کو چھیڑ اور بُہت سی غزلیں گا کہ لوگ تُجھے یاد کریں۔
  • اور ستّر برس کے بعد یُوں ہو گا کہ خُداوند صُور کی خبر لے گا اور وہ اُجرت پر جائے گی اور رُویِ زمِین پر کی تمام مملکتوں سے بدکاری کرے گی۔
  • لیکن اُس کی تِجارت اور اُس کی اُجرت خُداوند کے لِئے مُقدّس ہو گی اور اُس کا مال نہ ذخِیرہ کِیا جائے گا اورنہ جمع رہے گا بلکہ اُس کی تِجارت کا حاصِل اُن کے لِئے ہو گا جو خُداوند کے حضُور رہتے ہیں کہ کھا کر سیرہوں اور نفِیس پوشاک پہنیں۔
  • دیکھو خُداوند زمِین کو خالی اور سرنگُون کر کے وِیران کرتا ہے اور اُس کے باشِندوں کو تِتّربِتّر کر دیتا ہے۔
  • اور یُوں ہو گا کہ جَیسا رعیّت کا حال وَیسا ہی کاہِن کا ۔ جَیسا نَوکر کا وَیسا ہی اُس کے صاحِب کا ۔ جَیسالَونڈی کا وَیسا ہی اُس کی بی بی کا ۔ جَیسا خرِیدار کاوَیسا ہی بیچنے والے کا ۔ جَیسا قرض دینے والے کا وَیساہی قرض لینے والے کا ۔ جَیسا سُود دینے والے کا وَیسا ہی سُود لینے والے کا۔
  • زمِین بِالکُل خالی کی جائے گی اور بہ شِدّت غارت ہوگی کیونکہ یہ کلام خُداوند کا ہے۔
  • زمِین غمگِین ہوتی اور مُرجھاتی ہے ۔ جہان بیتاب اورپژمُردہ ہوتا ہے ۔ زمِین کے عالی قدر لوگ ناتوان ہوتے ہیں۔
  • زمِین اپنے باشِندوں سے نِجس ہُوئی کیونکہ اُنہوں نے شرِیعت کو عدُول کِیا ۔ آئِین سے مُنحرف ہُوئے ۔ عہد ِابدی کو توڑا۔
  • اِس سبب سے لَعنت نے زمِین کو نِگل لِیا اور اُس کے باشِندے مُجرِم ٹھہرے اور اِسی لِئے زمِین کے لوگ بھسم ہُوئے اور تھوڑے سے آدمی بچ گئے۔
  • نئی مَے غمزدہ اور تاک پژمُردہ ہے اور سب جو دِ لشادتھے آہ بھرتے ہیں۔
  • ڈھولکوں کی خُوشی بند ہو گئی ۔ خُوشی منانے والوں کاغُل و شور تمام ہُؤا ۔ بربط کی شادمانی جاتی رہی۔
  • وہ پِھر گِیت کے ساتھ مَے نہیں پِیتے ۔ پِینے والوں کو شراب تلخ معلُوم ہو گی۔
  • سُنسان شہر وِیران ہو گیا ہر ایک گھر بند ہو گیا کہ کوئی اندر نہ جا سکے۔
  • مَے کے لِئے بازاروں میں واوَیلا ہو رہا ہے ۔ ساری خُوشی پر تارِیکی چھا گئی ۔ مُلک کی عِشرت جاتی رہی۔
  • شہر میں وِیرانی ہی وِیرانی ہے اور پھاٹک توڑ پھوڑدِئے گئے۔
  • کیونکہ زمِین میں لوگوں کے درمِیان یُوں ہو گا جَیسازَیتُون کا درخت جھاڑا جائے۔ جَیسے انگُور توڑنے کے بعد خوشہ چِینی۔
  • وہ اپنی آواز بُلند کریں گے ۔ وہ گِیت گائیں گے ۔ خُداوندکے جلال کے سبب سے سمُندر سے للکاریں گے۔
  • پس تُم مشرِق میں خُداوند کی اور سمُندر کے جزِیروں میں خُداوند کے نام کی جو اِسرائیل کا خُدا ہے تمجِیدکرو۔
  • اِنتِہایِ زمِین سے نغموں کی آواز ہم کو سُنائی دیتی ہے ۔ جلال و عظمت صادِق کے لِئے! پر مَیں نے کہا مَیں گُداز ہو گیا ۔ مَیں ہلاک ہُؤا ۔ مُجھ پر افسوس! دغابازوں نے دغا کی ۔ ہاں دغابازوں نے بڑی دغا کی۔
  • اَے زمِین کے باشِندے! خَوف اور گڑھا اور دام تُجھ پر مُسِلّط ہیں۔
  • اور یُوں ہو گا کہ جو خَوفناک آواز سُن کر بھاگے گڑھے میں گِرے گا اور جو گڑھے سے نِکل آئے دام میں پھنسے گاکیونکہ آسمان کی کِھڑکیاں کُھل گئِیں اور زمِین کی بُنیادیں ہِل رہی ہیں۔
  • زمِین بِالکُل اُجڑ گئی ۔ زمِین یکسر شِکستہ ہُوئی اور شِدّت سے ہِلائی گئی۔
  • وہ متوالے کی مانِند ڈگمگائے گی اور جَھونپڑی کی طرح آگے پِیچھے سرکائی جائے گی کیونکہ اُس کے گُناہ کا بوجھ اُس پر بھاری ہُؤا ۔ وہ گِرے گی اور پِھر نہ اُٹھے گی۔
  • اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ خُداوند آسمانی لشکر کوآسمان پر اور زمِین کے بادشاہوں کو زمِین پر سزا دے گا۔
  • اور وہ اُن قَیدِیوں کی مانِند جو گڑھے میں ڈالے جائیں جمع کِئے جائیں گے اور وہ قَیدخانہ میں قَید کِئے جائیں گے اور بُہت دِنوں کے بعد اُن کی خبر لی جائے گی۔
  • اور جب ربُّ الافواج کوہِ صِیُّون پر اور یروشلیِم میں اپنے بزُرگ بندوں کے سامنے حشمت کے ساتھ سلطنت کرے گاتو چاند مُضطرِب اور سُورج شرمِندہ ہو گا۔
  • اَے خُداوند! تُو میرا خُدا ہے ۔ مَیں تیری تمجِیدکرُوں گا ۔ تیرے نام کی سِتایش کرُوں گا کیونکہ تُو نے عجِیب کام کِئے ہیں ۔ تیری مصلحتیں قدِیم سے وفاداری اور سچّائی ہیں۔
  • کیونکہ تُو نے شہر کو خاک کا ڈھیر کِیا۔ ہاں فصِیل دار شہر کو کھنڈر بنا دِیا اور پردیسِیوں کے محلّ کو بھی یہاں تک کہ شہر نہ رہا ۔ وہ پِھر تعمِیر نہ کِیا جائے گا۔
  • اِس لِئے زبردست لوگ تیری سِتایش کریں گے اور ہَیبت ناک قَوموں کا شہر تُجھ سے ڈرے گا۔
  • کیونکہ تُو مِسکِین کے لِئے قلعہ اور مُحتاج کے لِئے پریشانی کے وقت ملجا اور آندھی سے پناہ گاہ اور گرمی سے بچانے کو سایہ ہُؤا ۔ جِس وقت ظالِموں کی سانس دِیوارکن طُوفان کی مانِند ہو۔
  • تُو پردیسیوں کے شور کو خُشک مکان کی گرمی کی مانِنددُور کرے گا اور جِس طرح ابر کے سایہ سے گرمی نیست ہوتی ہے اُسی طرح ظالِموں کا شادیانہ بجانا مَوقُوف ہو گا۔
  • اور ربُّ الافواج اِس پہاڑ پر سب قَوموں کے لِئے فربہ چِیزوں سے ایک ضِیافت تیّار کرے گا بلکہ ایک ضِیافت تلچھٹ پر سے نِتھری ہُوئی مَے سے ۔ ہاں فربہ چِیزوں سے جوپُر مغز ہُوں اور مَے سے جو تلچھٹ پر سے خُوب نِتھری ہُوئی ہو۔
  • اور وہ اِس پہاڑ پر اُس پردہ کو جو تمام لوگوں پر پڑاہے اور اُس نِقاب کو جو سب قَوموں پر لٹک رہا ہے دُورکر دے گا۔
  • وہ مَوت کو ہمیشہ کے لِئے نابُود کرے گا اور خُداوندخُدا سب کے چِہروں سے آنسُو پونچھ ڈالے گا اور اپنے لوگوں کی رُسوائی تمام سرزمِین پر سے مِٹا دے گا کیونکہ خُداوندنے یہ فرمایا ہے۔
  • اور اُس وقت یُوں کہا جائے گا لو یہ ہمارا خُدا ہے ۔ ہم اُس کی راہ تکتے تھے اور وُہی ہم کو بچائے گا۔ یہ خُداوندہے ۔ ہم اُس کے اِنتظار میں تھے ۔ ہم اُس کی نجات سے خُوش و خُرّم ہوں گے۔
  • کیونکہ اِس پہاڑ پر خُداوند کا ہاتھ برقرار رہے گا اورموآب اپنی ہی جگہ میں اَیسا کُچلا جائے گا جَیسے مزبلہ کے پانی میں گھاس کُچلی جاتی ہے۔
  • اور وہ اُس میں اُس کی مانِند جو تَیرتے ہُوئے ہاتھ پَھیلاتا ہے اپنے ہاتھ پَھیلائے گا پر وہ اُس کے غرُورکو اُس کے ہاتھوں کے فن فریب سمیت پست کرے گا۔
  • اور وہ تیری فصِیل کے اُونچے بُرجوں کو توڑ کر پست کرے گا اور زمِین کے بلکہ خاک کے برابر کر دے گا۔
  • اُس وقت یہُودا ہ کے مُلک میں یہ گِیت گایا جائے گا۔ ہمارا ایک مُحکم شہر ہے جِس کی فصِیل اور پُشتوں کی جگہ وہ نجات ہی کو مُقرّر کرے گا۔
  • تُم دروازے کھولو تاکہ صادِق قَوم جو وفادار رہی داخِل ہو۔
  • جِس کا دِل قائِم ہے تُو اُسے سلامت رکھّے گا کیونکہ اُس کا توکُّل تُجھ پر ہے۔
  • ابد تک خُداوند پر اِعتماد رکھّو کیونکہ خُداوند یہووا ہ ابدی چٹان ہے۔
  • کیونکہ اُس نے بُلندی پر بسنے والوں کو نِیچے اُتارا۔ بُلند شہر کو زیر کِیا ۔ اُس نے اُسے زیر کر کے خاک میں مِلایا۔
  • وہ پاؤں تلے رَوندا جائے گا ۔ ہاں مِسکِینوں کے پاؤں اور مُحتاجوں کے قدموں سے۔
  • صادِق کی راہ راستی ہے ۔ تُو جو حق ہے صادِق کی راہبری کرتا ہے۔
  • ہاں تیری عدالت کی راہ میں اَے خُداوند ہم تیرے مُنتظِررہے ۔ ہماری جان کا اِشتِیاق تیرے نام اور تیری یاد کی طرف ہے۔
  • رات کو میری جان تیری مُشتاق ہے ۔ ہاں میری رُوح تیری جُستجُو میں کوشان رہے گی کیونکہ جب تیری عدالت زمِین پر جاری ہے تو دُنیا کے باشِندے صداقت سِیکھتے ہیں۔
  • ہرچند شرِیر پر مِہربانی کی جائے پر وہ صداقت نہ سِیکھے گا۔ راستی کے مُلک میں ناراستی کرے گا اور خُداوند کی عظمت کو نہ دیکھے گا۔
  • اَے خُداوند! تیرا ہاتھ بُلندہے پر وہ نہیں دیکھتے لیکن وہ لوگوں کے لِئے تیری غَیرت کو دیکھیں گے اور شرمسارہوں گے بلکہ آگ تیرے دُشمنوں کو کھا جائے گی۔
  • اَے خُداوند! تُو ہی ہم کو سلامتی بخشے گا کیونکہ تُو ہی نے ہمارے سب کاموں کو ہمارے لِئے انجام دِیا ہے۔
  • اَے خُداوند! ہمارے خُدا تیرے سِوا دُوسرے حاکِموں نے ہم پر حُکومت کی ہے لیکن تیری مدد سے ہم صِرف تیراہی نام لِیا کریں گے۔
  • وہ مَر گئے ۔ پِھر زِندہ نہ ہوں گے ۔ وہ رِحلت کر گئے پِھر نہ اُٹھیں گے کیونکہ تُو نے اُن پر نظر کی اور اُن کونابُود کِیا اور اُن کی یاد کو بھی مِٹا دِیا ہے۔
  • اَے خُداوند! تُو نے اِس قَوم کو کثرت بخشی ہے ۔ تُونے اِس قَوم کو بڑھایا ہے۔ تُو ہی ذُوالجلال ہے ۔ تُوہی نے مُلک کی حدُود کو بڑھا دِیا ہے۔
  • اَے خُداوند! وہ مُصِیبت میں تیرے طالِب ہُوئے ۔ جب تُو نے اُن کو تادِیب کی تو اُنہوں نے گِریہ و زاری کی۔
  • اَے خُداوند! تیرے حضُور میں ہم اُس حامِلہ کی مانِندہیں جِس کی وِلادت کا وقت نزدِیک ہو ۔ جو دُکھ میں ہے اور اپنے درد سے چِلاّتی ہے۔
  • ہم حامِلہ ہُوئے ۔ ہم کو دردِ زِہ لگا پر پَیدا کیا ہُؤا؟ ہوا! ہم نے زمِین پر آزادی کو قائِم نہیں کِیا اور نہ دُنیا میں بسنے والے ہی پَیدا ہُوئے۔
  • تیرے مُردے جی اُٹھیں گے ۔ میری لاشیں اُٹھ کھڑی ہوں گی ۔ تُم جو خاک میں جا بسے ہو جاگو اور گاؤ کیونکہ تیری اوس اُس اوس کی مانِند ہے جو نباتات پر پڑتی ہے اور زمِین مُردوں کو اُگل دے گی۔
  • اَے میرے لوگو! اپنے خلوت خانوں میں داخِل ہو اوراپنے پِیچھے دروازے بند کر لو اور اپنے آپ کو تھوڑی دیرتک چُھپا رکھّو جب تک کہ غضب ٹل نہ جائے۔
  • کیونکہ دیکھو خُداوند اپنے مقام سے چلا آتا ہے تاکہ زمِین کے باشِندوں کو اُن کی بدکرداری کی سزا دے اور زمِین اُس خُون کو ظاہِر کرے گی جو اُس میں ہے اور اپنے مقتُولوں کو ہرگِز نہ چُھپائے گی۔
  • اُس وقت خُداوند اپنی سخت اور بڑی اور مضبُوط تلوارسے اژدہا یعنی تیزرَو سانپ کو اور اژدہا یعنی پیچِیدہ سانپ کو سزا دے گا اور دریائی اژدہا کو قتل کرے گا۔
  • اُس وقت تُم خُوش نُما تاکِستان کا گِیت گانا۔
  • مَیں خُداوند اُس کی حِفاظت کرتا ہُوں ۔ مَیں اُسے ہردم سِینچتا رہُوں گا ۔ مَیں دِن رات اُس کی نِگہبانی کرُوں گاکہ اُسے نُقصان نہ پُہنچے۔
  • مُجھ میں قہر نہیں۔ تَو بھی کاش کہ جنگ گاہ میں جھاڑِیاں اور کانٹے میرے خِلاف ہوتے! مَیں اُن پر خُرُوج کرتااور اُن کو بِالکُل جلا دیتا۔
  • پر اگر کوئی میری توانائی کا دامن پکڑے تو مُجھ سے صُلح کرے۔ہاں وہ مُجھ سے صُلح کرے۔
  • اب آیندہ ایّام میں یعقُو ب جڑ پکڑے گا اور اِسرائیل پنپے گا اور پُھولے گا اور رُویِ زمِین کو میووں سے مالامال کرے گا۔
  • کیا اُس نے اُسے مارا جِس طرح اُس نے اُس کے مارنے والوں کو مارا ہے؟ یا کیا وہ قتل ہُؤا جِس طرح اُس کے قاتِل قتل ہُوئے؟۔
  • تُو نے عدل کے ساتھ اُس کو نِکالتے وقت اُس سے حُجّت کی ۔ اُس نے مشرِقی ہوا کے دِن اپنے سخت طُوفان سے اُس کونِکال دِیا۔
  • اِس لِئے اِس سے یعقُو ب کے گُناہ کا کفّارہ ہو گا اوراُس کا گُناہ دُور کرنے کا کُل نتِیجہ یِہی ہے ۔ جِس وقت وہ مذبح کے سب پتّھروں کو ٹُوٹے کنکروں کی مانِند ٹُکڑے ٹُکڑے کرے کہ یسِیرتیں اور سُورج کے بُت پِھر قائِم نہ ہوں۔
  • کیونکہ فصِیل دارشہر وِیران ہے اور وہ بستی اُجاڑاور بیابان کی مانِند خالی ہے ۔ وہاں بچھڑا چرے گا اوروہِیں لیٹ رہے گاا اور اُس کی ڈالِیاں بِالکُل کاٹ کھائے گا۔
  • جب اُس کی شاخیں مُرجھا جائیں گی تو توڑی جائیں گی ۔ عَورتیں آئیں گی اور اُن کو جلائیں گی کیونکہ لوگ دانِش سے خالی ہیں اِس لِئے اُن کا خالِق اُن پر رحم نہیں کرے گااور اُن کابنانے والا اُن پر ترس نہیں کھائے گا۔
  • اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ خُداوند دریایِ فرا ت کی گُذرگاہ سے رودِ مِصر تک جھاڑ ڈالے گاا ور تُم اَے بنی اِسرائیل ایک ایک کر کے جمع کِئے جاؤ گے۔
  • اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ بڑا نرسِنگا پُھونکا جائے گااور وہ جو اسُور کے مُلک میں قرِیبُ المَوت تھے اوروہ جو مُلکِ مِصر میں جلاوطن تھے آئیں گے اور یروشلیِم کے مُقدّس پہاڑ پر خُداوند کی پرستِش کریں گے۔
  • افسوس اِفرائیم کے متوالوں کے گھمنڈ کے تاج پر اوراُس کی شاندار شَوکت کے مُرجھائے ہُوئے پُھول پر جو اُن لوگوں کی شاداب وادی کے سِرے پر ہے جو مَے کے مغلُوب ہیں!۔
  • دیکھو خُداوند کے پاس ایک زبردست اور زورآور شخص ہے جو اُس آندھی کی مانِند جِس کے ساتھ اولے ہوں اور بادِسمُوم کی مانِند اور سَیلابِ شدِید کی مانِند زمِین پرہاتھ سے پٹک دے گا۔
  • اِفرائیم کے متوالوں کے گھمنڈ کا تاج پامال کِیا جائے گا۔
  • اور اُس شاندار شَوکت کا مُرجھایا ہُؤا پُھول جو اُس شاداب وادی کے سِرے پر ہے پہلے پکّے انجِیر کی مانِندہو گا جو گرمی کے ایّام سے پیشتر لگے جِس پر کِسی کی نِگاہ پڑے اور وہ اُسے دیکھتے ہی اور ہاتھ میں لیتے ہی نِگل جائے۔
  • اُس وقت ربُّ الافواج اپنے لوگوں کے بقِیّہ کے لِئے شَوکت کا افسر اور حُسن کا تاج ہو گا۔
  • اور عدالت کی کُرسی پربَیٹھنے والے کے لِئے اِنصاف کی رُوح اور پھاٹکوں سے لڑائی کو دفع کرنے والوں کے لِئے توانائی ہو گا۔
  • لیکن یہ بھی مَے خواری سے ڈگمگاتے اور نشہ میں لڑکھڑاتے ہیں ۔ کاہِن اور نبی بھی نشہ میں چُور اور مَے میں غرق ہیں ۔ وہ نشہ میں جُھومتے ہیں ۔ وہ رویا میں خطا کرتے اور عدالت میں لغزِش کھاتے ہیں۔
  • کیونکہ سب دسترخوان قَے اور گندگی سے بھرے ہیں ۔ کوئی جگہ باقی نہیں۔
  • وہ کِس کو دانِش سِکھائے گا؟ کِس کو وعظ کر کے سمجھائے گا؟کیا اُن کو جِن کا دُودھ چُھڑایا گیا جو چھاتِیوں سے جُداکِئے گئے؟۔
  • کیونکہ حُکم پر حُکم ۔ حُکم پر حُکم ۔ قانُون پر قانُون ۔ قانُون پر قانُون ہے ۔ تھوڑا یہاں تھوڑا وہاں۔
  • لیکن وہ بے گانہ لبوں اور اجنبی زُبان سے اِن لوگوں سے کلام کرے گا۔
  • جِن کو اُس نے فرمایا یہ آرام ہے ۔ تُم تھکے ماندوں کو آرام دو اور یہ تازگی ہے پر وہ شِنوا نہ ہُوئے۔
  • پس خُداوند کا کلام اُن کے لِئے حُکم پر حُکم ۔ حُکم پر حُکم ۔ قانُون پر قانُون ۔ قانُون پر قانُون ۔ تھوڑایہاں تھوڑا وہاں ہو گا تاکہ وہ چلے جائیں اور پِیچھے گِریں اور شِکست کھائیں اور دام میں پھنسیں اور گرِفتارہوں۔
  • پس اَے ٹھٹّھا کرنے والو! جو یروشلیِم کے اِن باشِندوں پر حُکمرانی کرتے ہو! خُداوند کا کلام سُنو۔
  • چُونکہ تُم کہا کرتے ہو کہ ہم نے مَوت سے عہد باندھااور پاتال سے پَیمان کر لِیا ہے ۔ جب سزا کا سَیلاب آئے گاتو ہم تک نہیں پُہنچے گا کیونکہ ہم نے جُھوٹ کو اپنی پناہ گاہ بنایا ہے اور دروغ گوئی کی آڑ میں چُھپ گئے ہیں۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے ۔ دیکھو مَیں صِیُّون میں بُنیاد کے لِئے ایک پتّھر رکُھّوں گا ۔ آزمُودہ پتّھر ۔ مُحکم بُنیاد کے لِئے کونے کے سِرے کا قِیمتی پتّھر جو کوئی اِیمان لاتا ہے قائِم رہے گا۔
  • اور مَیں عدالت کو سُوت اور صداقت کو ساہُول بناؤُں گا
  • اور تُمہارا عہد جو مَوت سے ہُؤا منسُوخ ہو جائے گااور تُمہارا پَیمان جو پاتال سے ہُؤا قائِم نہ رہے گا۔ جب سزا کا سَیلاب آئے گا تو تُم کو پامال کرے گا۔
  • اور گُذرتے وقت تُم کو بہا لے جائے گا ۔ ہر صُبح اورشب و روز آئے گا بلکہ اُس کا چرچا سُننا بھی خوفناک ہوگا۔
  • کیونکہ پلنگ اَیسا چھوٹا ہے کہ آدمی اُس پر دراز نہیں ہو سکتا اور لِحاف اَیسا تنگ ہے کہ وہ اپنے آپ کو اُس میں لِپیٹ نہیں سکتا۔
  • کیونکہ خُداوند اُٹھے گا جَیسا کوہِ پراضِیم میں اوروہ غضبناک ہو گا جَیسا جِبعُو ن کی وادی میں تاکہ اپناکام بلکہ اپنا عجِیب کام کرے اور اپنا کام ہاں اپنا انوکھاکام پُورا کرے۔
  • سو اب تُم ٹھٹّھا نہ کرو ۔ ایسا نہ ہو کہ تُمہارے بند سخت ہو جائیں کیونکہ مَیں نے خُداوند ربُّ الافواج سے سُنا ہے کہ اُس نے کامِل اور مصمّم اِرادہ کِیا ہے کہ ساری سر زمِین کو تباہ کرے۔
  • کان لگا کر میری آواز سُنو ۔ شِنوا ہو کر میری بات پر دِل لگاؤ۔
  • کیا کِسان بونے کے لِئے ہر روز ہل چلایا کرتا ہے؟ کیاوہ ہر وقت اپنی زمِین کو کھودتا اور اُس کے ڈھیلے پھوڑاکرتا ہے؟۔
  • جب اُس کو ہموار کر چُکا تو کیا وہ اجوائِن کو نہیں چِھینٹتا اور زِیرہ کو ڈال نہیں دیتا اور گیہُوں کو قِطاروں میں نہیں بوتا اور جَو کو اُس کے مُعیّن مکان میں اورکٹھیا گیہُوں کو اُس کی خاص کِیاری میں نہیں بوتا؟۔
  • کیونکہ اُس کا خُدا اُس کو تربِیّت کر کے اُسے سِکھاتاہے۔
  • کہ اجوائِن کو داؤنے کے ہینگے سے نہیں داؤتے اورزِیرے کے اُوپر گاڑی کے پہئے نہیں گُھماتے بلکہ اجوائِن کو لاٹھی سے جھاڑتا ہے اور زِیرے کو چھڑی سے۔
  • روٹی کے غلّہ پر دائیں چلاتا ہے لیکن وہ ہمیشہ اُسے کُوٹتا نہیں رہتا اور اپنی گاڑی کے پہیوں اور گھوڑوں کو اُس پر ہمیشہ پِھراتا نہیں رہتا ۔ وہ اُسے سراسر نہیں کُچلے گا۔
  • یہ بھی ربُّ الافواج سے مُقرّر ہُؤا ہے جِس کی مصلحت عجِیب اور دانائی عظِیم ہے۔
  • ارئییل پر افسوس ۔ اریئیل اُس شہر پر جہاں داؤُد خَیمہ زن ہُؤا! سال پر سال زِیادہ کرو ۔ عِید پر عِیدمنائی جائے۔
  • تَو بھی مَیں ارئییل کو دُکھ دُوں گا اور وہاں نَوحہ اور ماتم ہو گا پر میرے لِئے وہ ارئییل ہی ٹھہرے گا۔
  • مَیں تیرے خِلاف گِردا گِرد خَیمہ زن ہُوں گا اور مورچہ بندی کر کے تیرا مُحاصرہ کرُوں گا اور تیرے خِلاف دمدمہ باندُھوں گا۔
  • اور تُو پست ہو گا اور زمِین پر سے بولے گا اور خاک پر سے تیری آواز دِھیمی آئے گی ۔ تیری صدا بُھوت کی سی ہو گی جو زمِین کے اندر سے نِکلے گی اور تیری بولی خاک پر سے چُرُگنے کی آواز معلُوم ہو گی۔
  • لیکن تیرے دُشمنوں کا غول بارِیک گرد کی مانِند ہوگا اور اُن ظالِموں کی گُروہ اُڑنے والے بُھوسے کی مانِندہو گی اور یہ ناگہان ایک دَم میں واقِع ہو گا۔
  • ربُّ الافواج خُود گرجنے اور زلزلہ کے ساتھ اور بڑی آواز اور آندھی اور طُوفان اور آگ کے مُہلِک شُعلہ کے ساتھ تُجھے سزا دینے کو آئے گا۔
  • اور اُن سب قَوموں کا انبوہ جو اریئیل سے لڑے گایعنی وہ سب جو اُس سے اور اُس کے قلعہ سے جنگ کریں گے اوراُسے دُکھ دیں گے خواب یا رات کی رویا کی مانِند ہو جائیں گے۔
  • جَیسے بُھوکا آدمی خواب میں دیکھے کہ کھا رہا ہے پرجاگ اُٹھے اور اُس کا جی نہ بھرا ہو یا پِیاسا آدمی خواب میں دیکھے کہ پانی پی رہا ہے پر جاگ اُٹھے اور پیاس سے بیتاب ہو اور اُس کی جان آسُودہ نہ ہو وَیسا ہی اُن سب قَوموں کے انبوہ کا حال ہو گا جو کوہِ صِیُّون سے جنگ کرتی ہیں۔
  • ٹھہر جاؤ اور تعجُّب کرو ۔ عَیش و عِشرت کرو اور اندھے ہو جاؤ ۔ وہ مست ہیں پر مَے سے نہیں ۔ وہ لڑکھڑاتے ہیں پر نشہ میں نہیں۔
  • کیونکہ خُداوند نے تُم پر گہری نِیند کی رُوح بھیجی ہے اور تُمہاری آنکھوں یعنی نبِیوں کو نابِینا کر دِیااور تُمہارے سروں یعنی غَیب بِینوں پر حِجاب ڈال دِیا۔
  • اور ساری رویا تُمہارے نزدِیک سر بمُہر کِتاب کے مضمُون کی مانِند ہو گی جِسے لوگ کِسی پڑھے لِکھے کو دیں اورکہیں اِس کو پڑھ اور وہ کہے مَیں پڑھ نہیں سکتا کیونکہ یہ سر بمُہر ہے۔
  • اور پِھر وہ کِتاب کِسی ناخواندہ کو دیں اور کہیں اِس کوپڑھ اور وہ کہے مَیں تو پڑھنا نہیں جانتا۔
  • پس خُداوند فرماتا ہے چُونکہ یہ لوگ زُبان سے میری نزدِیکی چاہتے ہیں اور ہونٹوں سے میری تعظِیم کرتے ہیں لیکن اِن کے دِل مُجھ سے دُور ہیں کیونکہ میرا خَوف جو اِن کو ہُؤافقط آدمِیوں کی تعلِیم سُننے سے ہُؤا۔
  • اِس لِئے مَیں اِن لوگوں کے ساتھ عِجیب سلُوک کرُوں گاجو حَیرت انگیز اور تعجُّب خیز ہو گا اور اِن کے عاقِلوں کی عقل زائِل ہو جائے گی اور اِن کے داناؤں کی دانائی جاتی رہے گی۔
  • اُن پر افسوس جو اپنی مشورَت خُداوند سے چُھپاتے ہیں ۔ جِن کا کاروبار اندھیرے میں ہوتا ہے اور کہتے ہیں کَون ہم کو دیکھتا ہے؟ کَون ہم کو پہچانتا ہے؟۔
  • آہ! تُم کَیسے ٹیڑھے ہو! کیا کُمہار مِٹّی کے برابرگِنا جائے گا یا مصنُوع اپنے صانِع سے کہے گا کہ مَیں تیری صنعت نہیں؟ کیا مخلُوق اپنے خالِق سے کہے گا کہ تُو کُچھ نہیں جانتا؟۔
  • کیا تھوڑا ہی عرصہ باقی نہیں کہ لُبنا ن شاداب مَیدان ہو جائے گاا اور شاداب مَیدان جنگل گِنا جائے گا؟۔
  • اور اُس وقت بہرے کِتاب کی باتیں سُنیں گے اور اندھوں کی آنکھیں تارِیکی اور اندھیرے میں سے دیکھیں گی۔
  • تب مِسکِین خُداوند مَیں زِیادہ خُوش ہوں گے اور غرِیب و مُحتاج اِسرائیل کے قُدُّوس میں شادمان ہوں گے۔
  • کیونکہ ظالِم فنا ہو جائے گاا اور ٹھٹّھا کرنے والا نابُود ہوگا اور سب جو بدکرداری کے لِئے بیدار رہتے ہیں کاٹ ڈالے جائیں گے۔
  • یعنی جو آدمی کو اُس کے مُقدّمہ میں مُجرِم ٹھہراتے اور اُس کے لِئے جِس نے عدالت سے پھاٹک پر مُقدّمہ فَیصل کِیا پھندا لگاتے اور راستباز کو بے سبب برگشتہ کرتے ہیں۔
  • اِس لِئے خُداوند جو ابرہام کا نجات دینے والا ہے یعقُو ب کے خاندان کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ یعقُو ب اب شرمِندہ نہ ہو گا اور وہ ہرگِز زرد رُو نہ ہو گا۔
  • بلکہ اُس کے فرزند اپنے درمِیان میری دستکاری دیکھ کرمیرے نام کی تقدِیس کریں گے۔ ہاں وہ یعقُو ب کے قُدُّوس کی تقدِیس کریں گے اور اِسرائیل کے خُدا سے ڈریں گے۔
  • اور وہ بھی جو رُوح میں گُمراہ ہیں فہم حاصِل کریں گے اور بُڑبُڑانے والے تعلِیم پذِیر ہوں گے۔
  • خُداوند فرماتا ہے اُن باغی لڑکوں پر افسوس جو اَیسی تدبِیر کرتے ہیں جو میری طرف سے نہیں اور عہد و پَیمان کرتے ہیں جو میری رُوح کی ہِدایت سے نہیں تاکہ گُناہ پر گُناہ کریں۔
  • وہ مُجھ سے پُوچھے بغیر مِصر کو جاتے ہیں تاکہ فِرعو ن کے پاس پناہ لیں اور مِصر کے سایہ میں امن سے رہیں۔
  • لیکن فِرعو ن کی حِمایت تُمہارے لِئے خجالت ہو گی اورمِصر کے سایہ میں پناہ لینا تُمہارے واسطے رُسوائی ہوگا۔
  • کیونکہ اُس کے سردار ضُعن میں ہیں اور اُس کے ایلچی حنِیس میں جا پُہنچے۔
  • وہ اُس قَوم سے جو اُن کو کُچھ فائِدہ نہ پُہنچا سکے اور مدد و یاری نہیں بلکہ خجالت اور ملامت کا باعِث ہوشرمِندہ ہوں گے۔
  • جنُوب کے جانوروں کی بابت بارِ نبُوّت ۔دُکھ اور مُصِیبت کی سرزمِین میں جہاں سے نر و مادہ شیرِ بَبر اور افعی اور اُڑنے والے آتشی سانپ آتے ہیں وہ اپنی دَولت گدھوں کی پِیٹھ پر اور اپنے خزانے اُو نٹوں کے کوہان پر لاد کر اُس قَوم کے پاس لے جاتے ہیں جِس سے اُن کو کُچھ فائِدہ نہ پُہنچے گا۔
  • کیونکہ مِصریوں کی کُمک باطِل اور بے فائِدہ ہو گی اِسی سبب سے مَیں نے اُسے رہب کہا جو سُست بَیٹھی ہے۔
  • اب جا کر اُن کے سامنے اِسے تختی پر لِکھ اور کِتاب میں قَلم بند کر تاکہ آیندہ ابدُالآباد تک قائِم رہے۔
  • کیونکہ یہ باغی لوگ اور جُھوٹے فرزند ہیں جو خُداوندکی شرِیعت کو سُننے سے اِنکار کرتے ہیں۔
  • جو غَیب بِینوں سے کہتے ہیں غَیب بِینی نہ کرو اورنبِیوں سے کہ ہم پر سچّی نُبُوّتیں ظاہِر نہ کرو ۔ ہم کو خُوش گوار باتیں سُناؤ اور ہم سے جُھوٹی نبُوّت کرو۔
  • راہ سے باہر جاؤ ۔ راستہ سے برگشتہ ہو اور اِسرائیل کے قُدُّوس کو ہمارے درمِیان سے مَوقُوف کرو۔
  • پس اِسرائیل کا قُدُّوس یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُم اِس کلام کو حقِیر جانتے اور ظُلم اور کج روی پر بھروسارکھتے اور اُسی پر قائِم ہو۔
  • اِس لِئے یہ بدکرداری تُمہارے لِئے اَیسی ہو گی جَیسی پھٹی ہُوئی دِیوار جو گِرا چاہتی ہے ۔ اُونچی اُبھری ہُوئی دِیوار جِس کا گِرنا ناگہان ایک دم میں ہو۔
  • وہ اِسے کُمہار کے برتن کی طرح توڑ ڈالے گا۔ اِسے بے دریغ چکنا چُور کرے گا چُنانچہ اِس کے ٹُکڑوں میں ایک ٹِھیکرابھی نہ مِلے گا جِس میں چُولھے پر سے آگ اُٹھائی جائے یا حَوض سے پانی لِیا جائے۔
  • کیونکہ خُداوند یہووا ہ اِسرائیل کا قُدُّوس یُوں فرماتا ہے کہ واپس آنے اور خاموش بَیٹھنے میں تُمہاری سلامتی ہے۔ خاموشی اور توکُّل میں تُمہاری قُوّت ہے پر تُم نے یہ نہ چاہا۔
  • تُم نے کہا نہیں ہم تو گھوڑوں پر چڑھ کر بھاگیں گے ۔اِس لِئے تُم بھاگو گے اور کہا ہم تیز رفتار جانوروں پرسوار ہوں گے پس تُمہارا پِیچھا کرنے والے تیز رفتار ہوں گے۔
  • ایک کی جِھڑکی سے ایک ہزار بھاگیں گے ۔ پانچ کی جِھڑکی سے تُم اَیسا بھاگو گے کہ تُم اُس علامت کی مانِند جوپہاڑ کی چوٹی پر اور اُس نِشان کی مانِند جو کوہ پر نصب کِیا گیا ہو رہ جاؤ گے۔
  • تَو بھی خُداوند تُم پر مِہربانی کرنے کے لِئے اِنتظارکرے گاا اور تُم پر رحم کرنے لِئے بُلند ہو گا کیونکہ خُداوندعادِل خُدا ہے ۔ مُبارک ہیں وہ سب جو اُس کا اِنتظار کرتے ہیں۔
  • کیونکہ اَے صِیُّونی قَوم! جو یروشلیِم میں بسے گی تُو پِھر نہ روئے گی ۔ وہ تیری فریاد کی آواز سُن کر یقِیناًتُجھ پر رحم فرمائے گا۔ وہ سُنتے ہی تُجھے جواب دے گا۔
  • اور اگرچہ خُداوند تُجھ کو تنگی کی روٹی اور مُصِیبت کا پانی دیتا ہے تَو بھی تیرا مُعلِّم پِھر تُجھ سے رُوپوش نہ ہو گا بلکہ تیری آنکھیں اُس کو دیکھیں گی۔
  • اور جب تُو دہنی یا بائِیں طرف مُڑے تو تیرے کان تیرے پِیچھے سے یہ آواز سُنیں گے کہ راہ یِہی ہے اِس پر چل۔
  • اُس وقت تُو اپنی کھودی ہُوئی مُورتوں پر مڑھی ہُوئی چاندی اور ڈھالے ہُوئے بُتوں پر چڑھے ہُوئے سونے کو ناپاک کرے گا ۔ تُو اُسے حَیض کے لتّہ کی مانِند پھینک دے گا۔ تُو اُسے کہے گا نِکل دُور ہو۔
  • تب وہ تیرے بِیج کے لِئے جو تُو زمِین میں بوئے بارِش بھیجے گا اور زمِین کی افزایش کی روٹی کا غلّہ عُمدہ اورکثرت سے ہو گا ۔ اُس وقت تیرے جانور وسِیع چراگاہوں میں چریں گے۔
  • اور بَیل اور جوان گدھے جِن سے زمِین جوتی جاتی ہے لذِیذ چارا کھائیں گے جو بیلچہ اور چھاج سے پھٹکا گیاہو۔
  • اور جب بُرج گِر جائیں گے اور بڑی خُون ریزی ہو گی توہر ایک اُونچے پہاڑ اور بُلند ٹِیلے پر چشمے اور پانی کی ندیاں ہوں گی۔
  • اور جِس وقت خُداوند اپنے لوگوں کی شِکستگی کو درُست کرے گا اور اُن کے زخموں کو اچّھا کرے گا تو چاند کی چاندنی اَیسی ہو گی جَیسی سُورج کی روشنی اور سُورج کی روشنی سات گُنی بلکہ سات دِن کی رَوشنی کے برابر ہو گی۔
  • دیکھو خُداوند دُور سے چلا آتا ہے ۔ اُس کا غضب بھڑکااور دُھوئیں کا بادل اُٹھا! اُس کے لب قہر آلُودہ اوراُس کی زُبان بھسم کرنے والی آگ کی مانِند ہے۔
  • اُس کا دَم ندی کے سَیلاب کی مانِند ہے جو گردن تک پُہنچ جائے ۔ وہ قَوموں کو ہلاکت کے چھاج میں پھٹکے گااور لوگوں کے جبڑوں میں لگام ڈالے گا تاکہ اُن کو گُمراہ کرے۔
  • تب تُم گِیت گاؤ گے جَیسے اُس رات گاتے ہو جب مُقدّس عِید مناتے ہو اور دِل کی اَیسی خُوشی ہو گی جَیسی اُس شخص کی جو بانسری لِئے ہُوئے خِرامان ہو کہ خُداوندکے پہاڑ میں اِسرائیل کی چٹان کے پاس جائے۔
  • کیونکہ خُداوند اپنی جلالی آواز سُنائے گا اور اپنے قہرکی شِدّت اور آتشِ سوزان کے شُعلے اور سَیلاب اور آندھی اور اولوں کے ساتھ اپنا بازُو نِیچے لائے گا۔
  • ہاں خُداوند کی آواز ہی سے اسُور تباہ ہو جائے گا۔ وہ اُسے لٹھ سے مارے گا۔
  • اور اُس قضا کے لٹھ کی ہر ایک ضرب جو خُداوند اُس پرلگائے گا دف اور بربط کے ساتھ ہو گی اور وہ اُس سے سخت لڑائی لڑے گا۔
  • کیونکہ تُوفت مُدّت سے تیّار کِیا گیا ہاں وہ بادشاہ کے لِئے گہرا اور وسِیع بنایا گیا ہے ۔ اُس کا ڈھیر آگ اور بُہت سا اِیندھن ہے اور خُداوند کی سانس گندھک کے سَیلاب کی مانِند اُس کو سُلگاتی ہے۔
  • اُن پر افسوس جو مدد کے لِئے مِصر کو جاتے اور گھوڑوں پر اِعتماد کرتے ہیں اور رتھوں پر بھروسا رکھتے ہیں اِس لِئے کہ وہ بُہت ہیں اور سواروں پر اِس لِئے کہ وہ بُہت زورآورہیں لیکن اِسرائیل کے قُدُّوس پر نِگاہ نہیں کرتے اورخُداوند کے طالِب نہیں ہوتے!۔
  • پر وہ بھی تو عقل مند ہے اور بلا نازِل کرے گا اور اپنے کلام کو باطِل نہ ہونے دے گا ۔ وہ شرِیروں کے گھرانے پراور اُن پر جو بدکرداروں کی حِمایت کرتے ہیں چڑھائی کرے گا۔
  • کیونکہ مِصری تو اِنسان ہیں خُدا نہیں اور اُن کے گھوڑے گوشت ہیں رُوح نہیں۔سو جب خُداوند اپنا ہاتھ بڑھائے گاتو حِمایتی گِر جائے گا اور وہ جِس کی حِمایت کی گئی پست ہو جائے گا اور وہ سب کے سب اِکٹّھے ہلاک ہو جائیں گے۔
  • کیونکہ خُداوند نے مُجھ سے یُوں فرمایا ہے کہ جِس طرح شیرِ بَبر ہاں جوان شیرِبَبر اپنے شِکار پر سے غُرّاتاہے اور اگر بُہت سے گڈرئے اُس کے مُقابلہ کو بُلائے جائیں تو اُن کی للکار سے نہیں ڈرتا اور اُن کے ہجُوم سے دب نہیں جاتا اُسی طرح ربُّ الافواج کوہِ صِیُّون اور اُس کے ٹِیلے پر لڑنے کو اُترے گا۔
  • منڈلاتے ہُوئے پرِندہ کی طرح ربُّ الافواج یروشلیِم کی حِمایت کرے گا ۔ وہ حِمایت کرے گا اور رہائی بخشے گا۔ رحم کرے گا اور بچا لے گا۔
  • اَے بنی اِسرائیل تُم اُس کی طرف پِھرو جِس سے تُم نے سخت بغاوت کی ہے۔
  • کیونکہ اُس وقت اُن میں سے ہر ایک اپنے چاندی کے بُت اور اپنی سونے کی مُورتیں جِن کو تُمہارے ہاتھوں نے خطاکاری کے لِئے بنایا نِکال پھینکے گا۔
  • تب اسُور اُسی تلوار سے گِر جائے گا جو اِنسان کی نہیں اور وُہی تلوار جو آدمی کی نہیں اُسے ہلاک کرے گی ۔ وہ تلوار کے سامنے سے بھاگے گا اور اُس کے جواں مرد خِراج گُذار بنیں گے۔
  • اور وہ خَوف کے سبب سے اپنے حصِین مکان سے گُذر جائے گااور اُس کے سردار جھنڈے سے خَوف زدہ ہو جائیں گے ۔ یہ خُداوندفرماتا ہے جِس کی آگ صِیُّون میں اور بھٹّی یروشلیِم میں ہے۔
  • دیکھ ایک بادشاہ صداقت سے سلطنت کرے گا اور شاہزادے عدالت سے حُکمرانی کریں گے۔
  • اور ایک شخص آندھی سے پناہ گاہ کی مانِند ہو گا اورطُوفان سے چُھپنے کی جگہ اور خُشک زمِین میں پانی کی ندیوں کی مانِند اور ماندگی کی زمِین میں بڑی چٹان کے سایہ کی مانِند ہو گا۔
  • اُس وقت دیکھنے والوں کی آنکھیں دُھندلی نہ ہوں گی اورسُننے والوں کے کان شِنوا ہوں گے۔
  • جلدباز کا دِل عِرفان حاصِل کرے گا اور لُکنتی کی زُبان صاف بولنے میں مُستعِد ہو گی۔
  • تب احمق بامُرُوّت نہ کہلائے گا اور بخِیل کو کوئی سخی نہ کہے گا۔
  • کیونکہ احمق حماقت کی باتیں کرے گا اور اُس کا دِل بدی کا منصُوبہ باندھے گا کہ بے دِینی کرے اور خُداوند کے خِلاف دروغ گوئی کرے اور بُھوکے کے پیٹ کو خالی کرے اورپِیاسے کو پانی سے محرُوم رکھّے۔
  • اور بخِیل کے ہتھیار زبُون ہیں ۔ وہ بُرے منصُوبے باندھاکرتا ہے تاکہ جُھوٹی باتوں سے مِسکِین کو اور مُحتاج کو جب کہ وہ حق بیان کرتا ہو ہلاک کرے۔
  • لیکن صاحِب مُرُوّت سخاوت کی باتیں سوچتا ہے اور وہ سخاوت کے کاموں میں ثابِت قدم رہے گا۔
  • اَے عَورتو تُم جو آرام میں ہو اُٹھو! میری آواز سُنو!اَے بے پروا بیٹیو! میری باتوں پر کان لگاؤ۔
  • اَے بے پروا عَورتو! سال سے کُچھ زِیادہ عرصہ میں تُم بے آرام ہو جاؤ گی کیونکہ انگُور کی فصل جاتی رہے گی۔ پَھل جمع کرنے کی نَوبت نہ آئے گی۔
  • اَے عَورتو تُم جو آرام میں ہو تھرتھراؤ! اَے بے پرواؤ! مُضطرِب ہو ۔ کپڑے اُتار کر برہنہ ہو جاؤ ۔ کمر پر ٹاٹ باندھو۔
  • وہ دِل پذِیر کھیتوں اور میوہ دار تاکوں کے لِئے چھاتی پِیٹیں گی۔
  • میرے لوگوں کی سرزمِین میں کانٹے اور جھاڑِیاں ہوں گی بلکہ خُوش وقت شہر کے تمام شادمان گھروں میں بھی۔
  • کیونکہ قصر خالی ہو جائے گا اور آباد شہر ترک کِیا جائے گا۔ عوفل اور دِیدبانی کا بُرج ہمیشہ تک ماند بن کر گورخروں کی آرام گاہیں اور گلّوں کی چراگاہیں ہوں گے۔
  • تاوقتیکہ عالِم بالا سے ہم پر رُوح نازِل نہ ہو اوربیابان شاداب مَیدان نہ بنے اور شاداب مَیدان جنگل نہ گِنا جائے۔
  • تب بیابان میں عدل بسے گا اور صداقت شاداب مَیدان میں رہا کرے گی۔
  • اور صداقت کا انجام صُلح ہو گا اور صداقت کا پَھل ابدی آرام و اِطمِینان ہو گا۔
  • اور میرے لوگ سلامتی کے مکانوں میں اور بے خطر گھروں میں اور آسُودگی اور آسایش کے کاشانوں میں رہیں گے۔
  • لیکن جنگل کی بربادی کے وقت اولے پڑیں گے اور شہر بِالکُل پست ہو جائے گا۔
  • تُم خُوش نصِیب ہو جو سب نہروں کے آس پاس بوتے ہو اوربَیلوں اور گدھوں کو اُدھر لے جاتے ہو۔
  • تُجھ پر افسوس کہ تُو غارت کرتا ہے اور غارت نہ کِیا گیا تھا! تُو دغابازی کرتا ہے اور کِسی نے تُجھ سے دغابازی نہ کی تھی ۔ جب تُو غارت کر چُکے گا تو تُو غارت کِیاجائے گا اور جب تُو دغابازی کر چُکے گا تو اَور لوگ تُجھ سے دغابازی کریں گے۔
  • اَے خُداوند! ہم پر رحم کر کیونکہ ہم تیرے مُنتظِرہیں ۔ تُو ہر صُبح اُن کا بازُو ہو اور مُصِیبت کے وقت ہماری نجات۔
  • ہنگامہ کی آواز سُنتے ہی لوگ بھاگ گئے ۔ تیرے اُٹھتے ہی قَومیں تِتّربِتّر ہو گئِیں۔
  • اور تُمہاری لُوٹ کا مال اُسی طرح بٹورا جائے گا جِس طرح کِیڑے بٹور لیتے ہیں ۔ لوگ اُس پر ٹِڈّی کی طرح ٹُوٹ پڑیں گے۔
  • خُداوند سرفراز ہے کیونکہ وہ بُلندی پر رہتا ہے ۔ اُس نے عدالت اور صداقت سے صِیُّون کو معمُور کر دِیا ہے۔
  • اور تیرے زمانہ میں امن ہو گا ۔ نجات و حِکمت اور دانِش کی فراوانی ہو گی ۔ خُداوند کا خَوف اُس کا خزانہ ہے۔
  • دیکھ اُن کے بہادُر باہر فریاد کرتے ہیں اور صُلح کے ایلچی پُھوٹ پُھوٹ کر روتے ہیں۔
  • شاہراہیں سُنسان ہیں ۔ کوئی چلنے والا نہ رہا ۔ اُس نے عہد شِکنی کی ۔ شہروں کو حقِیر جانا اور اِنسان کوحِساب میں نہیں لاتا۔
  • زمِین کُڑھتی اور مُرجھاتی ہے ۔ لُبنا ن رُسوا ہُؤااور مُرجھا گیا ۔ شارُو ن بیابان کی مانِند ہے ۔ بسن اور کرمِل بے برگ ہو گئے۔
  • خُداوند فرماتا ہے اب مَیں اُٹھوں گا ۔ اب مَیں سرفرازہُوں گا ۔ اب مَیں سر بُلند ہُوں گا۔
  • تُم بُھوسے سے باردار ہو گے پُھوس تُم سے پَیدا ہوگا ۔ تُمہارا دَم آگ کی طرح تُم کو بھسم کرے گا۔
  • اور لوگ جلے چُونے کی مانِند ہوں گے ۔ وہ اُن کانٹوں کی مانِند ہوں گے جو کاٹ کر آگ میں جلائے جائیں۔
  • تُم جو دُور ہو سُنو کہ مَیں نے کیا کِیا اور تُم جو نزدِیک ہو میری قُدرت کا اِقرار کرو۔
  • وہ گُنہگار جو صِیُّون میں ہیں ڈر گئے ۔ کپکپی نے بے دِینوں کو آ دبایا ہے ۔ کَون ہم میں سے اُس مُہلِک آگ میں رہ سکتا ہے ؟ اور کَون ہم میں سے ابدی شُعلوں کے درمِیان بس سکتا ہے؟۔
  • وہ جو راست رفتار اور درُست گُفتار ہے ۔ جو ظُلم کے نفع کو حقِیر جانتا ہے ۔ جو رِشوت سے دست بردار ہے ۔ جو اپنے کان بند کرتا ہے تاکہ خُون ریزی کے مضمُون نہ سُنے اور آنکھیں مُوندتا ہے تاکہ زِیان کاری نہ دیکھے۔
  • وہ بُلندی پر رہے گا ۔ اُس کی پناہ گاہ پہاڑ کا قلعہ ہو گا ۔ اُس کو روٹی دی جائے گی ۔ اُس کا پانی مُقرّر ہوگا۔
  • تیری آنکھیں بادشاہ کا جمال دیکھیں گی ۔ وہ بُہت دُورتک وسِیع مُلک پر نظر کریں گی۔
  • تیرا دِل اُس دہشت پر سوچے گا ۔ کہاں ہے وہ گِننے والا؟کہاں ہے وہ تولنے والا؟ کہاں ہے وہ جو بُرجوں کو گِنتاتھا؟۔
  • تُو پِھر اُن تُندخُو لوگوں کو نہ دیکھے گا جِن کی بولی تُو سمجھ نہیں سکتا ۔ جِن کی زُبان بیگانہ ہے جو تیری سمجھ میں نہیں آتی۔
  • ہماری عِیدگاہ صِیُّون پر نظر کر ۔ تیری آنکھیں یروشلیِم کو دیکھیں گی جو سلامتی کا مقام ہے بلکہ اَیسا خَیمہ جوہِلایا نہ جائے گا ۔ جِس کی میخوں میں سے ایک بھی اُکھاڑی نہ جائے گی اور اُس کی ڈورِیوں میں سے ایک بھی توڑی نہ جائے گی۔
  • بلکہ وہاں ذُوالجلال خُداوند بڑی بڑی ندیوں اور نہروں کے بدلے ہماری گُنجایش کے لِئے آپ مَوجُود ہو گا کہ وہاں ڈانڈ کی کوئی کشتی نہ جائے گی اور نہ شان دار جہازوں کا گُذر اُس میں ہو گا۔
  • کیونکہ خُداوند ہمارا حاکِم ہے ۔ خُداوند ہمارا شرِیعت دینے والا ہے ۔ خُداوند ہمارا بادشاہ ہے ۔ وُہی ہم کوبچائے گا۔
  • تیری رسِّیاں ڈِھیلی ہیں ۔ لوگ مستُول کی چُول کو مضبُوط نہ کر سکے ۔ وہ بادبان نہ پَھیلا سکے ۔ سو لُوٹ کا وافِرمال تقسِیم کِیا گیا ۔ لنگڑے بھی غنِیمت پر قابِض ہوگئے۔
  • وہاں کے باشِندوں میں بھی کوئی نہ کہے گا کہ مَیں بِیمارہُوں اور اُن کے گُناہ بخشے جائیں گے۔
  • اَے قَومو! نزدِیک آ کر سُنو ۔ اَے اُمّتو! کان لگاؤ۔ زمِین اور اُس کی معمُوری ۔ دُنیا اور سب چِیزیں جواُس میں ہیں سُنیں۔
  • کیونکہ خُداوند کا قہر تمام قَوموں پر اور اُس کا غضب اُن کی سب فَوجوں پر ہے ۔ اُس نے اُن کو ہلاک کر دِیا ۔ اُس نے اُن کو ذبح ہونے کے لِئے حوالہ کِیا۔
  • اور اُن کے مقتُول پھینک دِئے جائیں گے بلکہ اُن کی لاشوں سے بدبُو اُٹھے گی اور پہاڑ اُن کے لہُو سے بہہ جائیں گے۔
  • اور تمام اجرامِ فلک گُداز ہو جائیں گے اور آسمان طُومارکی مانِند لپیٹے جائیں گے اور اُن کی تمام افواج تاک اورانجِیر کے مُرجھائے ہُوئے پتّوں کی مانِند گِر جائیں گی۔
  • کیونکہ میری تلوار آسمان میں مست ہو گئی ہے ۔ دیکھووہ ادُو م پر اور اُن لوگوں پر جِن کو مَیں نے ملعُون کِیاہے سزا دینے کو نازِل ہو گی۔
  • خُداوند کی تلوار خُون آلُودہ ہے ۔ وہ چربی اور برّوں اور بکروں کے لہُو سے اور مینڈھوں کے گُردوں کی چربی سے چِکنا گئی کیونکہ خُداوند کے لِئے بُصرا ہ میں ایک قُربانی اور ادُو م کے مُلک میں بڑی خُون ریزی ہے۔
  • اور اُن کے ساتھ جنگلی سانڈ اور بچھڑے اور بَیل ذبح ہوں گے اور اُن کا مُلک خُون سے سیراب ہو جائے گا اور اُن کی گرد چربی سے چِکنا جائے گی۔
  • کیونکہ یہ خُداوند کا اِنتقام لینے کا دِن اور بدلہ لینے کا سال ہے جِس میں وہ صِیُّون کا اِنصاف کرے گا۔
  • اور اُس کی ندیاں رال ہو جائیں گی اور اُس کی خاک گندھک اور اُس کی زمِین جلتی ہُوئی رال ہوگی۔
  • جو شب و روز کبھی نہ بُجھے گی۔ اُس سے ابد تک دُھواں اُٹھتا رہے گا ۔ نسل در نسل وہ اُجاڑ رہے گی ۔ ابدُالآبادتک کوئی اُدھر سے نہ گُذرے گا۔
  • لیکن حواصِل اور خارپُشت اُس کے مالِک ہوں گے ۔ اُلُّواور کوّے اُس میں بسیں گے اور اُس پر وِیرانی کا سُوت پڑے گا اور سُنسانی کا ساہُول ڈالا جائے گا۔
  • اُس کے اشراف میں سے کوئی نہ ہو گا جِسے وہ بُلائیں کہ حُکمرانی کرے اور اُس کے سب سردار ناچِیز ہوں گے۔
  • اور اُس کے قصروں میں کانٹے اور اُس کے قلعوں میں بِچُّھوبُوٹی اور اُونٹ کٹارے اُگیں گے اور وہ گِیدڑوں کی ماندیں اور شُتر مُرغوں کے رہنے کا مقام ہو گا۔
  • اور دشتی درِندے بھیڑیوں سے مُلاقات کریں گے اور چھگمانس اپنے ساتھی کو پُکارے گا ۔ ہاں عفریتِ شب وہاں آرام کرے گااور اپنے ٹِکنے کو جگہ پائے گا۔
  • وہاں اُڑنے والے سانپ کا آشیانہ ہو گا اور انڈے دینااور سینا اور اپنے سایہ میں جمع کرنا ہو گا ۔ وہاں گِدھ جمع ہوں گے اور ہر ایک کے ساتھ اُس کی مادہ ہو گی۔
  • تُم خُداوند کی کِتاب میں ڈُھونڈو اور پڑھو ۔ اِن میں سے ایک بھی کم نہ ہو گا اور کوئی بے جُفت نہ ہو گا کیونکہ میرے مُنہ نے یِہی حُکم کِیا ہے اور اُس کی رُوح نے اِن کوجمع کِیا ہے۔
  • اور اُس نے اِن کے لِئے قُرعہ ڈالا اور اُس کے ہاتھ نے اِن کے لِئے اُس کو جرِیب سے تقسِیم کِیا۔ سو وہ ابد تک اُس کے مالِک ہوں گے اور پُشت در پُشت اُس میں بسیں گے۔
  • بیابان اور وِیرانہ شادمان ہوں گے اور دشت خُوشی کرے گااور نرگِس کی مانِند شگُفتہ ہو گا۔
  • اُس میں کثرت سے کلِیاں نِکلیں گی ۔ وہ شادمانی سے گاکر خُوشی کرے گا ۔ لُبنا ن کی شَوکت اورکرمِل اور شارُو ن کی زِینت اُسے دی جائے گی ۔ وہ خُداوند کا جلال اور ہمارے خُدا کی حشمت دیکھیں گے۔
  • کمزور ہاتھوں کو زور اور ناتوان گُھٹنوں کو توانائی دو۔
  • اُن کو جو کچ دِلے ہیں کہو ہِمّت باندھو مت ڈرو ۔ دیکھوتُمہارا خُدا سزا اور جزا لِئے آتا ہے ۔ ہاں خُدا ہی آئے گا اور تُم کو بچائے گا۔
  • اُس وقت اندھوں کی آنکھیں وا کی جائیں گی اور بہروں کے کان کھولے جائیں گے۔
  • تب لنگڑے ہرن کی مانِند چَوکڑیاں بھریں گے اور گُونگے کی زُبان گائے گی کیونکہ بیابان میں پانی اور دشت میں ندیاں پُھوٹ نِکلیں گی۔
  • بلکہ سراب تالاب ہو جائے گا اور پِیاسی زمِین چشمہ بن جائے گی ۔ گِیدڑوں کی ماندوں میں جہاں وہ پڑے تھے نَے اور نل کا ٹِھکانا ہو گا۔
  • اور وہاں ایک شاہراہ اور گُذر گاہ ہو گی جو مُقدّس راہ کہلائے گی جِس سے کوئی ناپاک گُذر نہ کرے گا ۔ لیکن یہ مُسافِروں کے لِئے ہو گی ۔ احمق بھی اُس میں گُمراہ نہ ہوں گے۔
  • وہاں شیرِ بَبر نہ ہو گا اور نہ کوئی درِندہ اُس پرچڑھے گا نہ وہاں پایا جائے گا لیکن جِن کا فِدیہ دِیا گیاوہاں سَیر کریں گے۔
  • اور جِن کو خُداوند نے مخلصی بخشی لَوٹیں گے اور صِیُّون میں گاتے ہُوئے آئیں گے اور ابدی سرُور اُن کے سروں پرہو گا ۔ وہ خُوشی اور شادمانی حاصِل کریں گے اور غم واندوہ کافُور ہو جائیں گے۔
  • اور حِزقیاہ بادشاہ کی سلطنت کے چَودھویں برس یُوں ہُؤا کہ شاہِ اسُور سنحیرِ یب نے یہُودا ہ کے سب فصِیل دار شہروں پر چڑھائی کی اور اُن کو لے لِیا۔
  • اور شاہِ اسُور نے ربشاقی کو ایک بڑے لشکر کے ساتھ لکِیس سے حِزقیاہ کے پاس یروشلیِم کو بھیجا اوراُس نے اُوپر کے تالاب کی نالی پر دھوبیوں کے مَیدان کی راہ میں مقام کِیا۔
  • تب الِیاقِیم بِن خِلقیاہ جو گھر کا دِیوان تھااور شبنا مُنشی اور مُحرِّر یُوآ خ بِن آسف نِکل کراُس کے پاس آئے۔
  • اور ربشاقی نے اُن سے کہا تُم حِزقیاہ سے کہو کہ ملِکِ مُعظّم شاہِ اسُور یُوں فرماتا ہے کہ تُو کیا اِعتماد کِئے بَیٹھا ہے؟۔
  • کیا مشورَت اور جنگ کی قُوّت مُنہ کی باتیں ہی ہیں؟آخِر کِس کے بِرتے پر تُو نے مُجھ سے سرکشی کی ہے؟۔
  • دیکھ تُجھے اُس مسلے ہُوئے سرکنڈے کے عصا یعنی مِصر پر بھروسا ہے ۔ اُس پر اگر کوئی ٹیک لگائے تو وہ اُس کے ہاتھ میں گڑ جائے گا اور اُسے چھید دے گا ۔ شاہِ مِصر فِرعو ن اُن سب کے لِئے جو اُس پر بھروسا کرتے ہیں اَیساہی ہے۔
  • پر اگر تُو مُجھ سے یُوں کہے کہ ہمارا توکُّل خُداوند ہمارے خُدا پر ہے تو کیا وہ وُہی نہیں ہے جِس کے اُونچے مقاموں اور مذبحوں کو ڈھا کر حِزقیاہ نے یہُودا ہ اور یروشلیِم سے کہا ہے کہ تُم اِس مذبح کے آگے سِجدہ کِیا کرو؟۔
  • اِس لِئے اب ذرا میرے آقا شاہِ اسُور کے ساتھ شرط باندھ اور مَیں تُجھے دو ہزار گھوڑے دُوں گا بشرطیکہ تُواپنی طرف سے اُن پر سوار چڑھا سکے۔
  • بھلا پِھر تُو کیونکر میرے آقا کے کمترِین مُلازِموں میں سے ایک سردار کا بھی مُنہ پھیر سکتا ہے؟ اور تُورتھوں اور سواروں کے لِئے مِصر پر بھروسا کرتا ہے؟۔
  • اور کیا اب مَیں نے خُداوند کے بے کہے ہی اِس مقام کو غارت کرنے کے لِئے اِس پر چڑھائی کی ہے؟ خُداوند ہی نے تو مُجھ سے کہا کہ اِس مُلک پر چڑھائی کر اور اِسے غارت کر دے۔
  • تب الیاقِیم اور شبنا اور یُوآخ نے ربشا قی سے عرض کی کہ اپنے خادِموں سے ارامی زُبان میں بات کر کیونکہ ہم اُسے سمجھتے ہیں اور دِیوار پر کے لوگوں کے سُنتے ہُوئے یہُودیوں کی زُبان میں ہم سے بات نہ کر۔
  • لیکن ربشا قی نے کہا کیا میرے آقا نے مُجھے یہ باتیں کہنے کو تیرے آقا کے پاس یا تیرے پاس بھیجا ہے؟ کیا اُس نے مُجھے اُن لوگوں کے پاس نہیں بھیجا جو تُمہارے ساتھ اپنی ہی نجاست کھانے اور اپنا ہی قارُورہ پِینے کو دِیوارپر بَیٹھے ہیں؟۔
  • پِھر ربشا قی کھڑا ہو گیا اور یہُودیوں کی زُبان میں بُلند آواز سے یُوں کہنے لگا کہ ملکِ مُعظّم شاہِ اسُور کا کلام سُنو۔
  • بادشاہ یُوں فرماتا ہے کہ حِزقیاہ تُم کو فریب نہ دے کیونکہ وہ تُم کو چُھڑا نہیں سکے گا۔
  • اور نہ وہ یہ کہہ کر تُم سے خُداوند پر بھروسا کرائے کہ خُداوند ضرُور ہم کو چُھڑائے گا اور یہ شہر شاہِ اسُور کے حوالہ نہ کِیا جائے گا۔
  • حِزقیاہ کی نہ سُنو کیونکہ شاہِ اسُور یُوں فرماتاہے کہ تُم مُجھ سے صُلح کر لو اور نِکل کر میرے پاس آؤ اور تُم میں سے ہر ایک اپنی تاک اور اپنے انجِیر کے درخت کا میوہ کھاتا اور اپنے حَوض کا پانی پِیتا رہے۔
  • جب تک کہ مَیں آ کر تُم کو اَیسے مُلک میں نہ لے جاؤُں جو تُمہارے مُلک کی مانِند غلّہ اور مَے کا مُلک ۔ روٹی اور تاکِستانوں کا مُلک ہے۔
  • خبردار! اَیسا نہ ہو کہ حِزقیاہ تُم کو یہ کہہ کرترغِیب دے کہ خُداوند ہم کو چُھڑائے گا کیا قَوموں کے معبُودوں میں سے کِسی نے بھی اپنے مُلک کو شاہِ اسُور کے ہاتھ سے چُھڑایا ہے؟۔
  • حمات اور ارفا د کے دیوتا کہاں ہیں؟ سِفروائِیم کے دیوتا کہاں ہیں؟ کیا اُنہوں نے سامرِ یہ کو میرے ہاتھ سے بچا لِیا؟۔
  • اِن مُلکوں کے تمام دیوتاؤں میں سے کِس کِس نے اپنامُلک میرے ہاتھ سے چُھڑا لِیا جو خُداوند بھی یروشلیِم کو میرے ہاتھ سے چُھڑالے گا؟۔
  • لیکن وہ خاموش رہے اور اُس کے جواب میں اُنہوں نے ایک بات بھی نہ کہی کیونکہ بادشاہ کا حُکم یہ تھا کہ اُسے جواب نہ دینا۔
  • اور الِیاقِیم بِن خِلقیاہ جو گھر کا دِیوان تھااور شبناہ مُنشی اور یُوآخ بِن آسف مُحرِّر اپنے کپڑے چاک کِئے ہُوئے حِزقیاہ کے پاس آئے اور ربشا قی کی باتیں اُسے سُنائِیں۔
  • جب حِزقیاہ بادشاہ نے یہ سُنا تُو اپنے کپڑے پھاڑے اور ٹاٹ اوڑھ کر خُداوند کے گھر میں گیا۔
  • اور اُس نے گھر کے دِیوان الِیاقِیم اور شبنا ہ مُنشی اور کاہِنوں کے بزُرگوں کو ٹاٹ اُڑھا کر آمُوص کے بیٹے یسعیا ہ نبی کے پاس بھیجا۔
  • اور اُنہوں نے اُس سے کہا کہ حِزقیاہ یُوں کہتاہے کہ آج کا دِن دُکھ اور ملامت اور تَوہِین کا دِن ہے کیونکہ بچّے پَیدا ہونے پر ہیں اور وِلادت کی طاقت نہیں۔
  • شاید خُداوند تیرا خُدا ربشا قی کی باتیں سُنے گا جِسے اُس کے آقا شاہِ اسُور نے بھیجا ہے کہ زِندہ خُدا کی تَوہِین کرے اور جو باتیں خُداوند تیرے خُدا نے سُنِیں اُن پر وہ ملامت کرے گا ۔ پس تُو اُس بقِیّہ کے لِئے جومَوجُود ہے دُعا کر۔
  • پس حِزقیاہ بادشاہ کے مُلازِم یسعیا ہ کے پاس آئے۔
  • اور یسعیا ہ نے اُن سے کہا تُم اپنے آقا سے یُوں کہناکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اُن باتوں سے جوتُو نے سُنی ہیں جِن سے شاہِ اسُور کے مُلازِموں نے میری تکفِیر کی ہے ہِراسان نہ ہو۔
  • دیکھ مَیں اُس میں ایک رُوح ڈال دُوں گا اور وہ ایک افواہ سُن کر اپنے مُلک کو لَوٹ جائے گا اور مَیں اُسے اُسی کے مُلک میں تلوار سے مَروا ڈالُوں گا۔
  • سو ربشاقی لَوٹ گیا اور اُس نے شاہِ اسُور کو لِبناہ سے لڑتے پایا کیونکہ اُس نے سُنا تھا کہ وہ لکِیس سے چلا گیا ہے۔
  • اور اُس نے کُوش کے بادشاہ تِرہاقہ کی بابت سُناکہ وہ تُجھ سے لڑنے کو نِکلا ہے اور جب اُس نے یہ سُناتو حِزقیاہ کے پاس ایلچی بھیجے اور کہا۔
  • شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ سے یُوں کہنا کہ تیرا خُدا جِس پر تیرا بھروسا ہے تُجھے یہ کہہ کر فریب نہ دے کہ یروشلیِم شاہِ اسُور کے قبضہ میں نہ کِیا جائے گا۔
  • دیکھ تُو نے سُنا ہے کہ اسُور کے بادشاہوں نے تمام مُمالِک کو بِالکُل غارت کر کے اُن کا کیا حال بنایا ہے سو کیا تُو بچا رہے گا؟۔
  • کیا اُن قَوموں کے دیوتاؤں نے اُن کو یعنی جُوزا ن اورحارا ن اور رصف اور بنی عدن کو جو تِلسا ر میں تھے جِن کو ہمارے باپ دادا نے ہلاک کِیا چُھڑایا؟۔
  • حمات کا بادشاہ اور ارفا د کا بادشاہ اور شہر سِفروائِیم اور ہینع اور عِوّاہ کا بادشاہ کہاں ہیں؟۔
  • حِزقیا ہ نے ایلچیوں کے ہاتھ سے نامہ لِیا اور اُسے پڑھا اور حِزقیا ہ نے خُداوند کے گھر جا کر اُسے خُداوندکے حضُور پَھیلا دِیا۔
  • اور حِزقیاہ نے خُداوند سے یُوں دُعا کی۔
  • اَے ربُّ الافواج اِسرائیل کے خُدا ۔ کرُّوبیوں کے اُوپر بَیٹھنے والے! تُو ہی اکیلا زمِین کی سب سلطنتوں کا خُدا ہے۔ تُوہی نے آسمان اور زمِین کو پَیدا کِیا۔
  • اَے خُداوند کان لگا اور سُن ۔ اَے خُداوند اپنی آنکھیں کھول اور دیکھ اور سنحیرِ ب کی اِن سب باتوں کو جواُس نے زِندہ خُدا کی تَوہِین کرنے کے لِئے کہلا بھیجی ہیں سُن لے۔
  • اَے خُداوند! درحقِیقت اسُور کے بادشاہوں نے سب قَوموں کو اُن کے مُلکوں سمیت تباہ کِیا۔
  • اور اُن کے دیوتاؤں کو آگ میں ڈالا کیونکہ وہ خُدانہ تھے بلکہ آدمِیوں کی دست کاری تھے ۔ لکڑی اور پتّھر۔ اِس لِئے اُنہوں نے اُن کو نابُود کِیا ہے۔
  • سو اب اَے خُداوند ہمارے خُدا! تُو ہم کو اُس کے ہاتھ سے بچا لے تاکہ زمِین کی سب سلطنتیں جان لیں کہ تُوہی اکیلا خُداوند ہے۔
  • تب یسعیا ہ بِن آمُوص نے حِزقیاہ کو کہلا بھیجاکہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُو نے شاہِ اسُور سنحیرِ ب کے خِلاف مُجھ سے دُعاکی ہے۔
  • اِس لِئے خُداوند نے اُس کے حق میں یُوں فرمایا ہے کہ کُنواری دُخترِ صِیُّون نے تیری تحقِیر کی اور تیرا مضحکہ اُڑایا ہے ۔ یروشلیِم کی بیٹی نے تُجھ پر سر ہِلایاہے۔
  • تُو نے کِس کی تَوہِین و تکفِیر کی ہے؟ تُو نے کِس کے خِلاف اپنی آواز بُلند کی اور اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھائِیں؟اِسرائیل کے قُدُّوس کے خِلاف؟۔
  • تُو نے اپنے خادِموں کے ذرِیعہ سے خُداوند کی تَوہِین کی اور کہا کہ مَیں اپنے بُہت سے رتھوں کو ساتھ لے کرپہاڑوں کی چوٹیوں پر بلکہ لُبنا ن کے وسطی حِصّوں تک چڑھ آیا ہُوں اور مَیں اُس کے اُونچے اُونچے دیوداروں اور اچّھے سے اچّھے صنَوبر کے درختوں کو کاٹ ڈالُوں گااور مَیں اُس کے چوٹی پر کے زرخیز جنگل میں جا گُھسُوں گا۔
  • مَیں نے کھود کھود کر پانی پِیا ہے اور مَیں اپنے پاؤں کے تلوے سے مِصر کی سب ندیاں سُکھا ڈالُوں گا۔
  • کیا تُو نے نہیں سُنا کہ مُجھے یہ کِئے ہُوئے مُدّت ہُوئی اور مَیں نے قدِیم ایّام سے ٹھہرا دِیا تھا؟ اب مَیں نے اُسی کو پُورا کِیا ہے کہ تُو فصِیل دار شہروں کو اُجاڑ کر کھنڈر بنا دینے کے لِئے برپا ہو۔
  • اِسی سبب سے اُن کے باشِندے کمزور ہُوئے اور گھبرا گئے اور شرمِندہ ہُوئے ۔ وہ مَیدان کی گھاس اور پَود ۔ چھتوں پر کی گھاس اور کھیت کے اناج کی مانِند ہو گئے جو ابھی بڑھا نہ ہو۔
  • لیکن مَیں تیری نشِست اور آمد و رفت اور تیرا مُجھ پر جُھنجھلانا جانتا ہُوں۔
  • تیرے مُجھ پر جُھنجھلانے کے سبب سے اور اِس لِئے کہ تیرا گھمنڈ میرے کانوں تک پُہنچا ہے مَیں اپنی نکیل تیری ناک میں اور اپنی لگام تیرے مُنہ میں ڈالُوں گا اور تُوجِس راہ سے آیا ہے مَیں تُجھے اُسی راہ سے واپس لَوٹادُوں گا۔
  • اور تیرے لِئے یہ نِشان ہو گا کہ تُم اِس سال وہ چِیزیں جو ازخُود اُگتی ہیں اور دُوسرے سال وہ چِیزیں جو اُن سے پَیدا ہوں کھاؤ گے اور تِیسرے سال تُم بونا اور کاٹنااور تاکِستان لگا کر اُن کا پَھل کھانا۔
  • اور وہ بقِیّہ جو یہُودا ہ کے گھرانے سے بچ رہا ہے پِھر نِیچے کی طرف جڑ پکڑے گااور اُوپر کی طرف پَھل لائے گا۔
  • کیونکہ ایک بقِیّہ یروشلیِم میں سے اور وہ جو بچ رہے ہیں کوہِ صِیُّون سے نِکلیں گے ۔ ربُّ الافواج کی غیُوری یہ کر دِکھائے گی۔
  • سو خُداوند شاہِ اسُور کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ وہ اِس شہر میں آنے یا یہاں تِیر چلانے نہ پائے گا۔ وہ نہ تو سِپر لے کر اُس کے سامنے آنے اور نہ اُس کے مُقابِل دمدمہ باندھنے پائے گا۔
  • بلکہ خُداوند فرماتا ہے کہ جِس راہ سے وہ آیا اُسی راہ سے لَوٹ جائے گا اور اِس شہر میں آنے نہ پائے گا۔
  • کیونکہ مَیں اپنی خاطِر اور اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر اِس شہر کی حمِایت کرکے اِسے بچاؤُں گا۔۔
  • پس خُداوند کے فرِشتہ نے اسُوریوں کی لشکر گاہ میں جا کر ایک لاکھ پچاسی ہزار آدمی جان سے مار ڈالے اورصُبح کو جب لوگ سویرے اُٹھے تو دیکھا کہ وہ سب مَرے پڑے ہیں۔
  • تب شاہِ اسُور سنحیرِ ب کُوچ کر کے وہاں سے چلاگیا اور لَوٹ کر نِینو ہ میں رہنے لگا۔
  • اور جب وہ اپنے دیوتا نِسرُو ک کے مندِر میں پُوجا کررہا تھا تو ادرمّلک اورشَراضر اُس کے بیٹوں نے اُسے تلوار سے قتل کِیا اور ارارا ط کی سرزمِین کو بھاگ گئے اور اُس کا بیٹا اسرحدُّو ن اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اُن ہی دِنوں میں حِزقیاہ اَیسا بِیمار پڑا کہ مَرنے کے قرِیب ہو گیا اور یسعیا ہ نبی آمُوص کے بیٹے نے اُس کے پاس آ کر اُس سے کہا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اپنے گھر کا اِنتظام کر دے کیونکہ تُومَرجائے گا اور بچنے کا نہیں۔
  • تب حِزقیاہ نے اپنا مُنہ دِیوار کی طرف کِیا اور خُداوند سے دُعا کی۔
  • اور کہا اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں یادفرما کہ مَیں تیرے حضُور سچّائی اور پُورے دِل سے چلتارہا ہُوں اور جو تیری نظر میں بھلا ہے وُہی کِیا ہے اورحِزقیاہ زار زار رویا۔
  • تب خُداوند کا یہ کلام یسعیا ہ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ جا اور حِزقیاہ سے کہہ کہ خُداوند تیرے باپ داؤُد کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تیری دُعاسُنی ۔ مَیں نے تیرے آنسُو دیکھے۔ سو دیکھ مَیں تیری عُمر پندرہ برس اَور بڑھا دُوں گا۔
  • اور مَیں تُجھ کو اور اِس شہر کو شاہِ اسُور کے ہاتھ سے بچا لُوں گا اور مَیں اِس شہر کی حِمایت کرُوں گا۔
  • اور خُداوند کی طرف سے تیرے لِئے یہ نِشان ہو گا کہ خُداوند اِس بات کو جو اُس نے فرمائی پُورا کرے گا۔
  • دیکھ مَیں آفتاب کے ڈھلے ہُوئے سایہ کے درجوں میں سے آخز کی دُھوپ گھڑی کے مُطابِق دس درجہ پِیچھے کو لَوٹا دُوں گا ۔ چُنانچہ آفتاب جِن درجوں سے ڈھل گیا تھا اُن میں کے دس درجے پِھر لَوٹ گیا۔
  • شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ کی تحرِیر جب وہ بِیمار تھااوراپنی بِیماری سے شِفایاب ہُؤا۔
  • مَیں نے کہا مَیں اپنی آدھی عُمر میں پاتال کے پھاٹکوں میں داخِل ہُوں گا۔ میری زِندگی کے باقی برس مُجھ سے چِھین لِئے گئے۔
  • مَیں نے کہا مَیں خُداوند کو ہاں خُداوند کو زِندوں کی زمِین میں پِھر نہ دیکُھوں گا۔ اِنسان اور دُنیا کے باشِندے مُجھے پِھر دِکھائی نہ دیں گے۔
  • میرا گھر اُجڑ گیا ہے اور گڈرئے کے خَیمہ کی مانِندمُجھ سے دُور کِیا گیا مَیں نے جُلاہے کی مانِند اپنی زِندگانی کو لِپیٹ لِیاہے ۔ وہ مُجھ کو تانت سے کاٹ ڈالے گا صُبح سے شام تک تُو مُجھ کو تمام کر ڈالتا ہے ۔
  • مَیں نے صُبح تک تحمُّل کِیا ۔ تب وہ شیرِ بَبرکی مانِندمیری سب ہڈِّیاں چُور کر ڈالتا ہے۔ صُبح سے شام تک تُو مُجھے تمام کر ڈالتا ہے ۔
  • مَیں ابابِیل اور سارس کی طرح چِیں چِیں کرتا رہا۔ مَیں کبُوتر کی طرح کُڑھتا رہا ۔ میری آنکھیں اُوپردیکھتے دیکھتے پتّھرا گئِیں۔ اَے خُداوند! مَیں بے کس ہُوں ۔ تُو میرا کفِیل ہو۔
  • مَیں کیا کہُوں؟ اُس نے تو مُجھ سے وعدہ کِیا اور اُسی نے اُسے پُورا کِیا۔ مَیں اپنی باقی عُمر اپنی جان کی تلخی کے سبب سے آہِستہ آہِستہ بسر کرُوں گا۔
  • اَے خُداوند! اِن ہی چِیزوں سے اِنسان کی زِندگی ہے اور اِن ہی میں میری رُوح کی حیات ہے۔ سو تُو ہی شِفا بخش اور مُجھے زِندہ رکھ۔
  • دیکھ میرا سخت رنج راحت سے تبدِیل ہُؤا۔ اور میری جان پر مِہربان ہو کر تُو نے اُسے نیستی کے گڑھے سے رہائی دی۔ کیونکہ تُو نے میرے سب گُناہوں کو اپنی پِیٹھ کے پِیچھے پھینک دِیا۔
  • اِس لِئے کہ پاتال تیری سِتایش نہیں کر سکتا اور مَوت سے تیری حمد نہیں ہو سکتی۔ وہ جو گور میں اُترنے والے ہیں تیری سچّائی کے اُمّیدوار نہیں ہو سکتے۔
  • زِندہ ہاں زِندہ ہی تیری سِتایش کرے گا ۔ جَیسا آج کے دِن مَیں کرتا ہُوں۔ باپ اپنی اَولاد کو تیری سچّائی کی خبر دے گا۔
  • خُداوند مُجھے بچانے کو تیّار ہے۔ اِس لِئے ہم اپنے تاردار سازوں کے ساتھ عُمر بھر خُداوند کے گھر میں سرُود خوانی کرتے رہیں گے۔
  • یسعیا ہ نے کہا تھا کہ انجِیر کی ٹِکیہ لے کر پھوڑے پر باندھیں اور وہ شِفا پائے گا۔
  • اور حِزقیاہ نے کہا تھا اِس کا کیا نِشان ہے کہ مَیں خُداوند کے گھر میں جاؤُں گا؟۔
  • اُس وقت مرودک بلدان بِن بلدا ن شاہِ بابل نے حِزقیاہ کے لِئے نامے اور تحائِف بھیجے کیونکہ اُس نے سُنا تھا کہ وہ بِیمار تھا اور شِفایاب ہُؤا۔
  • اور حِزقیاہ اُن سے بُہت خُوش ہُؤا اور اپنے خزانے یعنی چاندی اور سونا اور مصالِح اور بیش قِیمت عِطر اورتمام سِلا ح خانہ اور جو کُچھ اُس کے خزانوں میں مَوجُودتھا اُن کو دِکھایا ۔ اُس کے گھر میں اور اُس کی ساری مملکت میں اَیسی کوئی چِیز نہ تھی جو حِزقیاہ نے اُن کو نہ دِکھائی۔
  • تب یسعیا ہ نبی نے حِزقیاہ بادشاہ کے پاس آ کر اُس سے کہا کہ یہ لوگ کیا کہتے تھے اور یہ کہاں سے تیرے پاس آئے؟ حِزقیا ہ نے جواب دِیا کہ یہ ایک دُور کے مُلک یعنی بابل سے میرے پاس آئے ہیں۔
  • تب اُس نے پُوچھا کہ اُنہوں نے تیرے گھر میں کیا کیادیکھا؟ حِزقیا ہ نے جواب دِیا سب کُچھ جو میرے گھر میں ہے اُنہوں نے دیکھا ۔ میرے خزانوں میں اَیسی کوئی چِیزنہیں جو مَیں نے اُن کو دِکھائی نہ ہو۔
  • تب یسعیا ہ نے حِزقیاہ سے کہا ربُّ الافواج کا کلام سُن لے۔
  • دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ سب کُچھ جو تیرے گھر میں ہے اور جو کُچھ تیرے باپ دادا نے آج کے دِن تک جمع کر کے رکھّا ہے بابل کو لے جائیں گے ۔ خُداوند فرماتا ہے کُچھ بھی باقی نہ رہے گا۔
  • اور وہ تیرے بیٹوں میں سے جو تُجھ سے پَیدا ہوں گے اورجِن کا باپ تُو ہی ہو گا کِتنوں کو لے جائیں گے اور وہ شاہِ بابل کے محلّ میں خواجہ سرا ہوں گے۔
  • تب حِزقیاہ نے یسعیا ہ سے کہا خُداوند کا کلام جوتُو نے سُنایا بھلا ہے اور اُس نے یہ بھی کہا کہ میرے ایّام میں تو سلامتی اور امن ہو گا۔
  • تسلّی دو تُم میرے لوگوں کو تسلّی دو ۔ تُمہارا خُدافرماتا ہے۔
  • یروشلیِم کو دِلاسا دو اور اُسے پُکار کر کہو کہ اُس کی مُصِیبت کے دِن جو جنگ و جدل کے تھے گُذر گئے ۔ اُس کے گُناہ کا کفّارہ ہُؤا اور اُس نے خُداوند کے ہاتھ سے اپنے سب گُناہوں کا بدلہ دو چند پایا۔
  • پُکارنے والے کی آواز! بیابان میں خُداوند کی راہ درُست کرو ۔ صحرا میں ہمارے خُدا کے لِئے شاہراہ ہموار کرو۔
  • ہر ایک نشیب اُونچا کِیا جائے اور ہر ایک پہاڑ اورٹِیلا پست کِیا جائے اور ہر ایک ٹیڑھی چِیز سِیدھی اورہر ایک ناہموار جگہ ہموار کی جائے۔
  • اور خُداوند کا جلال آشکارا ہو گا اور تمام بشر اُس کودیکھے گا کیونکہ خُداوند نے اپنے مُنہ سے فرمایا ہے۔
  • ایک آواز آئی کہ مُنادی کر اور مَیں نے کہا مَیں کیامُنادی کرُوں؟ ہر بشر گھاس کی مانِند ہے اور اُس کی ساری رَونق مَیدان کے پُھول کی مانِند۔
  • گھاس مُرجھاتی ہے۔ پُھول کُملاتا ہے کیونکہ خُداوندکی ہوا اُس پر چلتی ہے ۔ یقِیناً لوگ گھاس ہیں۔
  • ہاں گھاس مُرجھاتی ہے ۔ پُھول کُملاتا ہے پر ہمارے خُدا کا کلام ابد تک قائِم ہے۔
  • اَے صِیُّون کو خُوش خبری سُنانے والی اُونچے پہاڑ پرچڑھ جا اور اَے یروشلیِم کو بشارت دینے والی زور سے اپنی آواز بُلند کر! خُوب پُکار اور مت ڈر ۔ یہُودا ہ کی بستِیوں سے کہہ دیکھو اپنا خُدا!۔
  • دیکھو خُداوند خُدا بڑی قُدرت کے ساتھ آئے گا اور اُس کابازُو اُس کے لِئے سلطنت کرے گا ۔ دیکھو اُس کا صِلہ اُس کے ساتھ ہے اور اُس کا اجر اُس کے سامنے!۔
  • وہ چَوپان کی مانِند اپنا گلّہ چرائے گا ۔ وہ برّوں کو اپنے بازُوؤں میں جمع کرے گا اور اپنی بغل میں لے کرچلے گا اور اُن کو جو دُودھ پِلاتی ہیں آہِستہ آہِستہ لے جائے گا۔
  • کِس نے سمُندر کو چُلّو سے ناپا اور آسمان کی پَیمایش بالِشت سے کی اور زمِین کی گرد کو پَیمانہ میں بھرا اورپہاڑوں کو پلڑوں میں وزن کِیا اور ٹِیلوں کو ترازُو میں تولا؟۔
  • کِس نے خُداوند کی رُوح کی ہدایت کی یا اُس کا مُشِیرہو کر اُسے سِکھایا؟۔
  • اُس نے کِس سے مشورَت لی ہے جو اُسے تعلیِم دے اور اُسے عدالت کی راہ سُجھائے اور اُسے معرفت کی بات بتائے اور اُسے حِکمت کی راہ سے آگاہ کرے؟۔
  • دیکھ قَومیں ڈول کی ایک بُوند کی مانِند ہیں اور ترازُوکی بارِیک گرد کی مانِند گِنی جاتی ہیں ۔ دیکھ وہ جزِیروں کو ایک ذرّہ کی مانِند اُٹھا لیتا ہے۔
  • لُبنان اِیندھن کے لِئے کافی نہیں اور اُس کے جانورسوختنی قُربانی کے لِئے بس نہیں۔
  • سب قَومیں اُس کی نظر میں ہیچ ہیں بلکہ وہ اُس کے نزدِیک بطالت اور ناچِیز سے بھی کمتر گِنی جاتی ہیں۔
  • پس تُم خُدا کو کِس سے تشبِیہ دو گے؟ اور کَون سی چِیزاُس سے مُشابہ ٹھہراؤ گے؟۔
  • تراشی ہُوئی مُورت! کارِیگر نے اُسے ڈھالا اور سُناراُس پر سونا مڑھتا ہے اور اُس کے لِئے چاندی کی زنجِیریں بناتا ہے۔
  • اور جو اَیسا تہی دست ہے کہ اُس کے پاس نذر گُذراننے کو کُچھ نہیں وہ اَیسی لکڑی چُن لیتا ہے جو سڑنے والی نہ ہو ۔ وہ ہوشیار کارِیگر کی تلاش کرتا ہے تاکہ اَیسی مُورت بنائے جو قائِم رہ سکے۔
  • کیا تُم نہیں جانتے؟ کیا تُم نے نہیں سُنا؟ کیا یہ بات اِبتدا ہی سے تُم کو بتائی نہیں گئی؟ کیا تُم بِنایِ عالم سے نہیں سمجھے؟۔
  • وہ مُحِیطِ زمِین پر بَیٹھا ہے اور اُس کے باشِندے ٹِڈّوں کی مانِند ہیں۔ وہ آسمان کو پردہ کی مانِند تانتا ہے اور اُس کو سکُونت کے لِئے خَیمہ کی مانِند پَھیلاتا ہے۔
  • جو شاہزادوں کو ناچِیز کر ڈالتا اور دُنیا کے حاکِموں کو ہیچ ٹھہراتا ہے۔
  • وہ ہنُوز لگائے نہ گئے وہ ہنُوز بوئے نہ گئے ۔ اُن کاتنہ ہنُوز زمِین میں جڑ نہ پکڑ چُکا کہ وہ فقط اُن پر پُھونک مارتا ہے اور وہ خُشک ہو جاتے ہیں اور گِردباداُن کو بُھوسے کی مانِند اُڑا لے جاتا ہے۔
  • وہ قُدُّوس فرماتا ہے تُم مُجھے کِس سے تشبِیہ دو گے ؟ اور مَیں کِس چِیز سے مُشابہ ہُوں گا۔
  • اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھاؤ اور دیکھو کہ اِن سب کا خالِق کَون ہے۔ وُہی جو اِن کے لشکر کو شُمار کر کے نِکالتاہے اور اُن سب کو نام بنام بُلاتا ہے اُس کی قُدرت کی عظمت اور اُس کے بازُو کی توانائی کے سبب سے ایک بھی غَیرحاضِر نہیں رہتا۔
  • پس اَے یعقُو ب! تُو کیوں یُوں کہتا ہے اور اَے اِسرائیل !تُو کِس لِئے اَیسی بات کرتا ہے کہ میری راہ خُداوندسے پوشِیدہ ہے اور میری عدالت میرے خُدا سے گُذر گئی؟۔
  • کیا تُو نہیں جانتا؟کیا تُو نے نہیں سُنا کہ خُداوندخُدایِ ابدی و تمام زمِین کا خالِق تھکتا نہیں اور ماندہ نہیں ہوتا؟ اُس کی حِکمت اِدراک سے باہر ہے۔
  • وہ تھکے ہُوئے کو زور بخشتا ہے اور ناتوان کی توانائی کو زِیادہ کرتا ہے۔
  • نَوجوان بھی تھک جائیں گے اور ماندہ ہوں گے اور سُورمابِالکُل گِر پڑیں گے۔
  • لیکن خُداوند کا اِنتظار کرنے والے ازسرِ نَو زورحاصِل کریں گے ۔ وہ عُقابوں کی مانِند بال و پر سے اُڑیں گے وہ دَوڑیں گے اور نہ تھکیں گے ۔ وہ چلیں گے اور ماندہ نہ ہوں گے۔
  • اَے جزیرو! میرے حضُور خاموش رہو اور اُمّتیں ازسرِ نَو زور حاصِل کریں ۔ وہ نزدِیک آ کر عرض کریں۔ آؤ ہم مِل کر عدالت کے لِئے نزدِیک ہوں۔
  • کِس نے مشرِق سے اُس کو برپا کِیا جِس کو وہ صداقت سے اپنے قدموں میں بُلاتا ہے؟ وہ قَوموں کو اُس کے حوالہ کرتا اور اُسے بادشاہوں پر مُسلّط کرتا ہے اور اُن کوخاک کی مانِند اُس کی تلوار کے اور اُڑتی ہُوئی بُھوسی کی مانِند اُس کی کمان کے حوالہ کرتا ہے۔
  • وہ اُن کا پِیچھا کرتا اور اُس راہ سے جِس پر پیشتر قدم نہ رکھّا تھا سلامت گُذرتا ہے۔
  • یہ کِس نے کِیا اور اِبتدائی پُشتوں کو طلب کر کے انجام دِیا؟ مَیں خُداوند نے جو اوّل و آخِر ہُوں۔ وہ مَیں ہی ہُوں۔
  • جزِیروں نے دیکھا اور ڈر گئے ۔ زمِین کے کنارے تھرّاگئے وہ نزدِیک آتے گئے۔
  • اُن میں سے ہر ایک نے اپنے پڑوسی کی مدد کی اور اپنے بھائی سے کہا حَوصلہ رکھ۔
  • بڑھئی نے سُنار کی اور اُس نے جو ہتھوڑی سے صاف کرتاہے اُس کی جو نِہائی پر پِیٹتا ہے ہمّت بڑھائی اور کہاجوڑ تو اچّھا ہے ۔ سو اُنہوں نے اُس کو میخوں سے مضبُوط کِیا تاکہ قائِم رہے۔
  • پر تُو اَے اِسرائیل میرے بندے! اَے یعقُو ب جِس کومَیں نے پسند کِیا جو میرے دوست ابرہا م کی نسل سے ہے۔
  • تُو جِس کو مَیں نے زمِین کی اِنتِہا سے بُلایا اوراُس کے سِوانوں سے طلب کِیا اور تُجھ کو کہا کہ تُو میرابندہ ہے۔ مَیں نے تُجھ کو پسند کِیا اور تُجھے ردّ نہ کِیا۔
  • تُو مت ڈر کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں ۔ ہِراسان نہ ہو کیونکہ مَیں تیرا خُدا ہُوں مَیں تُجھے زور بخشُوں گا۔ مَیں یقِیناً تیری مدد کرُوں گا اور مَیں اپنی صداقت کے دہنے ہاتھ سے تُجھے سنبھالُوں گا۔
  • دیکھ وہ سب جو تُجھ پر غَضب ناک ہیں پشیمان اور رُسوا ہوں گے وہ جو تُجھ سے جھگڑتے ہیں ناچِیز ہو جائیں گے اورہلاک ہوں گے۔
  • تُو اپنے مُخالِفوں کو ڈُھونڈے گا اور نہ پائے گا ۔ تُجھ سے لڑنے والے ناچِیز و نابُود ہو جائیں گے۔
  • کیونکہ مَیں خُداوند تیرا خُدا تیرا دہنا ہاتھ پکڑکر کہُوں گا مت ڈر ۔ مَیں تیری مدد کرُوں گا۔
  • ہِراسان نہ ہو اَے کِیڑے یعقُو ب! اَے اِسرائیل کی قلِیل جماعت! مَیں تیری مدد کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے ہاں مَیں جو اِسرائیل کا قُدُّوس تیرا فِدیہ دینے والاہُوں۔
  • دیکھ مَیں تُجھے گہائی کا نیا اور تیز دندانہ دار آلہ بناؤُں گا ۔ تُو پہاڑوں کو کُوٹے گا اور اُن کو ریزہ ریزہ کرے گا اور ٹِیلوں کو بُھوسے کی مانِند بنائے گا۔
  • تُو اُن کو اُسائے گا اور ہوا اُن کو اُڑا لے جائے گی اورگِردباد اُن کو تِتّربِتّر کرے گا پر تُو خُداوند سے شادمان ہو گا اور اِسرائیل کے قُدُّوس پر فخر کرے گا۔
  • مُحتاج اور مِسکِین پانی ڈُھونڈتے پِھرتے ہیں پر مِلتا نہیں ۔ اُن کی زُبان پِیاس سے خُشک ہے ۔ مَیں خُداوند اُن کی سنُوں گا ۔ مَیں اِسرائیل کا خُدا اُن کو ترک نہ کرُوں گا۔
  • مَیں ننگے ٹِیلوں پر نہریں اور وادِیوں میں چشمے کھولُوں گا۔ صحرا کو تالاب اور خُشک زمِین کو پانی کا چشمہ بنادُوں گا۔
  • بیابان میں دیودار اور ببُول اور آس اور زَیتُون کے درخت لگاؤُں گا ۔ صحرا میں چِیڑ اور سرو و صنَوبر اِکٹّھے لگاؤُں گا۔
  • تاکہ وہ سب دیکھیں اور جانیں اور غَور کریں اور سمجھیں کہ خُداوند ہی کے ہاتھ نے یہ بنایا اور اِسرائیل کے قُدُّوس نے یہ پَیدا کِیا۔
  • خُداوند فرماتا ہے اپنا دعویٰ پیش کرو ۔ یعقُو ب کابادشاہ فرماتا ہے اپنی مضبُوط دلِیلیں لاؤ۔
  • وہ اُن کو حاضِر کریں تاکہ وہ ہم کو ہونے والی چِیزوں کی خبر دیں ۔ ہم سے اگلی باتیں بیان کرو کہ کیا تِھیں تاکہ ہم اُن پر سوچیں اور اُن کے انجام کو سمجھیں یاآیندہ کو ہونے والی باتوں سے ہم کو آگاہ کرو۔
  • بتاؤ کہ آگے کو کیا ہو گا تاکہ ہم جانیں کہ تُم اِلہٰ ہو ۔ ہاں بھلا یا بُرا کُچھ تو کرو تاکہ ہم مُتعجِّب ہوں اور باہم اُسے دیکھیں۔
  • دیکھو تُم ہیچ اور بے کار ہو ۔ تُم کو پسند کرنے والامکرُوہ ہے۔
  • مَیں نے شِمال سے ایک کو برپا کِیا ہے ۔ وہ آ پُہنچاوہ آفتاب کے مطلع سے ہو کر میرا نام لے گا اور شاہزادوں کو گارے کی طرح لتاڑے گا ۔ جَیسے کُمہار مِٹّی گُوندھتاہے۔
  • کِس نے یہ اِبتدا سے بیان کِیا کہ ہم جانیں؟ اور کِس نے آگے سے خبر دی کہ ہم کہیں کہ سچ ہے؟ کوئی اُس کا بیان کرنے والا نہیں ۔ کوئی اُس کی خبر دینے والا نہیں ۔ کوئی نہیں جو تُمہاری باتیں سُنے۔
  • مَیں ہی نے پہلے صِیُّون سے کہا کہ دیکھ ۔ اُن کو دیکھ اور مَیں ہی یروشلیِم کو ایک بشارت دینے والا بخشُوں گا۔
  • کیونکہ مَیں دیکھتا ہُوں کہ کوئی نہیں ۔ اُن میں کوئی مُشِیر نہیں جِس سے پُوچُھوں اور وہ مُجھے جواب دے۔
  • دیکھو وہ سب کے سب بطالت ہیں ۔ اُن کے کام ہیچ ہیں ۔ اُن کی ڈھالی ہُوئی مُورتیں بِالکُل ناچِیز ہیں۔
  • دیکھو میرا خادِم جِس کو مَیں سنبھالتا ہُوں ۔ میرابرگُزِیدہ جِس سے میرا دِل خُوش ہے ۔ مَیں نے اپنی رُوح اُس پر ڈالی ۔ وہ قَوموں میں عدالت جاری کرے گا۔
  • وہ نہ چِلاّئے گا اور نہ شور کرے گا اور نہ بازاروں میں اُس کی آواز سُنائی دے گی۔
  • وہ مسلے ہُوئے سرکنڈے کو نہ توڑے گا اور ٹمٹاتی بتّی کو نہ بُجھائے گا ۔ وہ راستی سے عدالت کرے گا۔
  • وہ ماندہ نہ ہو گا اور ہمّت نہ ہارے گا جب تک کہ عدالت کو زمِین پر قائِم نہ کر لے ۔ جزِیرے اُس کی شرِیعت کااِنتظار کریں گے۔
  • جِس نے آسمان کو پَیدا کِیا اور تان دِیا ۔ جِس نے زمِین کو اور اُن کو جو اُس میں سے نِکلتے ہیں پَھیلایا۔ جو اُس کے باشِندوں کو سانس اور اُس پر چلنے والوں کورُوح عِنایت کرتا ہے یعنی خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے۔
  • مَیں خُداوند نے تُجھے صداقت سے بُلایا ۔ مَیں ہی تیرا ہاتھ پکڑُوں گا اور تیری حِفاظت کرُوں گا اور لوگوں کے عہد اور قَوموں کے نُور کے لِئے تُجھے دُوں گا۔
  • کہ تُو اندھوں کی آنکھیں کھولے اور اسِیروں کو قَیدسے نِکالے اور اُن کو جو اندھیرے میں بَیٹھے ہیں قَیدخانہ سے چُھڑائے۔
  • یہووا ہ مَیں ہُوں ۔ یِہی میرا نام ہے ۔ مَیں اپناجلال کِسی دُوسرے کے لِئے اور اپنی حمد کھودی ہُوئی مُورتوں کے لِئے روا نہ رکُھّوں گا۔
  • دیکھو پُرانی باتیں پُوری ہو گئِیں اور مَیں نئی باتیں بتاتا ہُوں۔ اِس سے پیشتر کہ واقِع ہوں مَیں تُم سے بیان کرتا ہُوں۔
  • اَے سمُندر پر گُذرنے والو اور اُس میں بسنے والو! اے جزِیرو اور اُن کے باشِندو خُداوند کے لِئے نیا گِیت گاؤ ۔ زمِین پر سر تا سِر اُسی کی سِتایش کرو۔
  • بیابان اور اُس کی بستِیاں ۔ قِیدار کے آباد گاؤں اپنی آواز بُلند کریں ۔ سلع کے بسنے والے گِیت گائیں۔ پہاڑوں کی چوٹیوں پر سے للکاریں۔
  • وہ خُداوند کا جلال ظاہِر کریں اور جزِیروں میں اُس کی ثنا خوانی کریں۔
  • خُداوند بہادُر کی مانِند نِکلے گا ۔ وہ جنگی مَرد کی مانِند اپنی غَیرت دِکھائے گا ۔ وہ نعرہ مارے گا ۔ ہاں وہ للکارے گا ۔ وہ اپنے دُشمنوں پر غالِب آئے گا۔
  • مَیں بُہت مُدّت سے چُپ رہا ۔ مَیں خاموش ہو رہا اورضبط کرتا رہا پر اب مَیں دردِ زِہ والی کی طرح چِلاّؤُں گا۔ مَیں ہا نپُوں گا اور زور زور سے سانس لُوں گا۔
  • مَیں پہاڑوں اور ٹِیلوں کو وِیران کر ڈالُوں گا اوراُن کے سبزہ زاروں کو خُشک کرُوں گا اور اُن کی ندیوں کوجزِیرے بناؤُں گا اور تالابوں کو سُکھا دُوں گا۔
  • اور اندھوں کو اُس راہ سے جِسے وہ نہیں جانتے لے جاؤُں گا۔ مَیں اُن کو اُن راستوں پر جِن سے وہ آگاہ نہیں لے چلُوں گا۔ مَیں اُن کے آگے تارِیکی کو روشنی اور اُونچی نِیچی جگہوں کو ہموار کر دُوں گا ۔ مَیں اُن سے یہ سلُوک کرُوں گا اور اُن کو ترک نہ کرُوں گا۔
  • جو کھودی ہُوئی مُورتوں پر بھروسا کرتے اور ڈھالے ہُوئے بُتوں سے کہتے ہیں تُم ہمارے معبُود ہو وہ پِیچھے ہٹیں گے اور بُہت شرمِندہ ہوں گے۔
  • اَے بہرو سُنو! اَے اندھو! نظر کرو تاکہ تُم دیکھو۔
  • میرے خادِم کے سِوا اندھا کَون ہے؟ اور کَون اَیسابہرا ہے جَیسا میرا رسُول جِسے مَیں بھیجتا ہُوں؟ میرے دوست کی اور خُداوند کے خادِم کی مانِند نابِینا کَون ہے؟۔
  • تُو بُہت سی چِیزوں پر نظر کرتا ہے پر دیکھتا نہیں۔ کان تو کُھلے ہیں پر سُنتا نہیں۔
  • خُداوند کو پسند آیا کہ اپنی صداقت کی خاطِر شرِیعت کو بزُرگی دے اور اُسے قابِلِ تعظِیم بنائے۔
  • لیکن یہ وہ لوگ ہیں جو لُٹ گئے اور غارت ہُوئے ۔ وہ سب کے سب زِندانوں میں گرِفتار اور قَیدخانوں میں پوشِیدہ ہیں۔ وہ شِکار ہُوئے اور کوئی نہیں چُھڑاتا ۔ وہ لُٹ گئے اور کوئی نہیں کہتا پھیر دو۔
  • تُم میں کَون ہے جو اِس پر کان لگائے؟ جو آیندہ کی بابت توجُّہ سے سُنے؟۔
  • کِس نے یعقُو ب کو حوالہ کِیا کہ غارت ہو اور اِسرائیل کو کہ لُٹیروں کے ہاتھ میں پڑے؟ کیا خُداوند نے نہیں جِس کے خِلاف ہم نے گُناہ کِیا؟ کیونکہ اُنہوں نے نہ چاہاکہ اُس کی راہوں پر چلیں اور وہ اُس کی شرِیعت کے تابِع نہ ہُوئے۔
  • اِس لِئے اُس نے اپنے قہر کی شِدّت اور جنگ کی سختی کو اُس پر ڈالا اور اُسے ہر طرف سے آگ لگ گئی پر وہ اُسے دریافت نہیں کرتا۔ وہ اُس سے جل جاتا ہے پر خاطِر میں نہیں لاتا۔
  • اور اب اَے یعقُو ب! خُداوند جِس نے تُجھ کو پَیدا کِیااور جِس نے اَے اِسرائیل تُجھ کو بنایا یُوں فرماتا ہے کہ خَوف نہ کر کیونکہ مَیں نے تیرا فِدیہ دِیا ہے ۔ مَیں نے تیرا نام لے کر تُجھے بُلایا ہے ۔ تُو میرا ہے۔
  • جب تُو سَیلاب میں سے گُذرے گا تو مَیں تیرے ساتھ ہُوں گا اور جب تُو ندیوں کو عبُور کرے گا تو وہ تُجھے نہ ڈُبائیں گی۔ جب تُو آگ پر چلے گا تو تُجھے آنچ نہ لگے گی اور شُعلہ تُجھے نہ جلائے گا۔
  • کیونکہ مَیں خُداوند تیرا خُدا اِسرائیل کا قُدُّوس تیرا نجات دینے والا ہُوں ۔ مَیں نے تیرے فِدیہ میں مِصر کو اور تیرے بدلے کُو ش اور سبا کو دِیا۔
  • چُونکہ تُو میری نِگاہ میں بیش قِیمت اور مُکرّم ٹھہرا اور مَیں نے تُجھ سے مُحبّت رکھّی اِس لِئے مَیں تیرے بدلے لوگ اور تیری جان کے عِوض میں اُمّتیں دے دُوں گا۔
  • تُو خَوف نہ کر کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں ۔ مَیں تیری نسل کو مشرِق سے لے آؤُں گا اور مغرِب سے تُجھے فراہم کرُوں گا۔
  • مَیں شِمال سے کہُوں گا کہ دے ڈال اور جنُوب سے کہ رکھ نہ چھوڑ ۔ میرے بیٹوں کو دُور سے اور میری بیٹِیوں کو زمِین کی اِنتہا سے لاؤ۔
  • ہر ایک کو جو میرے نام سے کہلاتا ہے اور جِس کو مَیں نے اپنے جلال کے لِئے خلق کِیا جِسے مَیں نے پَیدا کِیاہاں جِسے مَیں ہی نے بنایا۔
  • اُن اندھے لوگوں کو جو آنکھیں رکھتے ہیں اور اُن بہروں کو جِن کے کان ہیں باہر لاؤ۔
  • تمام قَومیں فراہم کی جائیں اور سب اُمّتیں جمع ہوں ۔ اُن کے درمِیان کَون ہے جو اُسے بیان کرے یا ہم کو پِچھلی باتیں بتائے؟ وہ اپنے گواہوں کو لائیں تاکہ وہ سچّے ثابِت ہوں اور لوگ سُنیں اور کہیں کہ یہ سچ ہے۔
  • خُداوند فرماتا ہے تُم میرے گواہ ہو اور میرا خادِم بھی جِسے مَیں نے برگُزِیدہ کِیا تاکہ تُم جانو اورمُجھ پر اِیمان لاؤ اور سمجھو کہ مَیں وُہی ہُوں ۔ مُجھ سے پہلے کوئی خُدا نہ ہُؤا اور میرے بعد بھی کوئی نہ ہو گا۔
  • مَیں ہی یہووا ہ ہُوں اور میرے سِوا کوئی بچانے والانہیں۔
  • مَیں نے اِعلان کِیا اور مَیں نے نجات بخشی اور مَیں ہی نے ظاہِر کِیا جب تُم میں کوئی اجنبی معبُود نہ تھا۔ سو تُم میرے گواہ ہو خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں ہی خُدا ہُوں۔
  • آج سے مَیں ہی ہُوں اور کوئی نہیں جو میرے ہاتھ سے چُھڑا سکے ۔ مَیں کام کرُوں گا ۔ کَون ہے جو اُسے رَدّکر سکے؟۔
  • خُداوند تُمہارا نجات دینے والا اِسرائیل کا قُدُّوس یُوں فرماتا ہے کہ تُمہاری خاطِر مَیں نے بابل پر خُرُوج کرایا اور مَیں اُن سب کو فراریوں کی حالت میں اور کَسدیوں کو بھی جو اپنے جہازوں میں للکارتے تھے لے آؤُں گا۔
  • مَیں خُداوند تُمہارا قُدُّوس اِسرائیل کا خالِق تُمہارا بادشاہ ہُوں۔
  • جِس نے سمُندر میں راہ اور سَیلاب میں گُذرگاہ بنائی۔
  • جو جنگی رتھوں اور گھوڑوں اور لشکر اور بہادُروں کونِکال لاتا ہے ۔ (وہ سب کے سب لیٹ گئے ۔ وہ پِھر نہ اُٹھیں گے وہ بُجھ گئے ہاں وہ بتّی کی طرح بُجھ گئے)۔
  • یعنی خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ پِچھلی باتوں کو یادنہ کرو اور قدِیم باتوں پر سوچتے نہ رہو۔
  • دیکھو مَیں ایک نیا کام کرُوں گا ۔ اب وہ ظہُور میں آئے گا ۔ کیا تُم اُس سے ناواقِف رہو گے؟ ہاں مَیں بیابان میں ایک راہ اور صحرا میں ندیاں جاری کرُوں گا۔
  • جنگلی جانور گِیدڑ اور شُتر مُرغ میری تعظِیم کریں گے کیونکہ مَیں بیابان میں پانی اور صحرا میں ندیاں جاری کرُوں گا تاکہ میرے لوگوں کے لِئے یعنی میرے برگُزِیدوں کے پِینے کے لِئے ہوں۔
  • مَیں نے اِن لوگوں کو اپنے لِئے بنایا تاکہ وہ میری حمد کریں۔
  • تَو بھی اَے یعقُو ب! تُو نے مُجھے نہ پُکارا بلکہ اَے اِسرائیل ! تُو مُجھ سے تنگ آ گیا۔
  • تُو برّوں کو اپنی سوختنی قُربانِیوں کے لِئے میرے حضُور نہیں لایا اور تُو نے اپنے ذبِیحوں سے میری تعظِیم نہیں کی ۔ مَیں نے تُجھے ہدیہ لانے پر مجبُور نہیں کِیا اور لُبان جلانے کی تکلِیف نہیں دی۔
  • تُو نے رُوپیہ سے میرے لِئے اگر کو نہیں خرِیدا اورتُو نے مُجھے اپنے ذبِیحوں کی چربی سے سیر نہیں کِیا لیکن تُو نے اپنے گُناہوں سے مُجھے زیربار کِیا اور اپنی خطاؤں سے مُجھے بیزار کر دِیا۔
  • مَیں ہی وہ ہُوں جو اپنے نام کی خاطِر تیرے گُناہوں کو مِٹاتا ہُوں اور مَیں تیری خطاؤں کو یاد نہیں رکُھّوں گا۔
  • مُجھے یاد دِلا ۔ ہم آپس میں بحث کریں ۔ اپنا حال بیان کر تاکہ تُو صادِق ٹھہرے۔
  • تیرے بڑے باپ نے گُناہ کِیا اور تیرے تفسِیر کرنے والوں نے میری مُخالفت کی ہے۔
  • اِس لِئے مَیں نے مَقدِس کے امِیروں کو ناپاک ٹھہرایا اور یعقُو ب کو لَعنت اور اِسرائیل کو طعنہ زنی کے حوالہ کِیا۔
  • لیکن اب اَے یعقُو ب میرے خادِم اور اِسرائیل میرے برگُزِیدہ سُن!۔
  • خُداوند تیرا خالِق جِس نے رَحِم ہی سے تُجھے بنایااور تیری مدد کرے گا ۔ یُوں فرماتا ہے کہ اَے یعقُو ب میرے خادِم اور یسُورُو ن میرے برگُزِیدہ خَوف نہ کر۔
  • کیونکہ مَیں پِیاسی زمِین پر پانی اُنڈیلُوں گا اورخُشک زمِین میں ندیاں جاری کرُوں گا ۔ مَیں اپنی رُوح تیری نسل پر اور اپنی برکت تیری اَولاد پر نازِل کرُوں گا۔
  • اور وہ گھاس کے درمِیان اُگیں گے جَیسے بہتے پانی کے کنارے پر بید ہو۔
  • ایک تو کہے گا مَیں خُداوند کا ہُوں اور دُوسرا اپنے آپ کو یعقُو ب کے نام کا ٹھہرائے گا اور تِیسرا اپنے ہاتھ پر لِکھے گا مَیں خُداوند کا ہُوں اور اپنے آپ کو اِسرائیل کے نام سے مُلقّب کرے گا۔
  • خُداوند اِسرائیل کا بادشاہ اور اُس کا فِدیہ دینے والا ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مَیں ہی اوّل اورمَیں ہی آخِر ہُوں اور میرے سِوا کوئی خُدا نہیں۔
  • اور جب سے مَیں نے قدِیم لوگوں کی بِنا ڈالی کَون میری طرح بُلائے گا اور اُس کو بیان کر کے میرے لِئے ترتِیب دے گا؟ ہاں جو کُچھ ہو رہا ہے اور جو کُچھ ہونے والا ہے اُس کا بیان کریں۔
  • تُم نہ ڈرو اور ہِراسان نہ ہو ۔ کیا مَیں نے قدِیم ہی سے تُجھے یہ نہیں بتایا اور ظاہِر نہیں کِیا؟ تُم میرے گواہ ہو ۔ کیا میرے سِوا کوئی اَور خُدا ہے؟ نہیں کوئی چٹان نہیں مَیں تو کوئی نہیں جانتا۔
  • کھودی ہُوئی مُورتوں کے بنانے والے سب کے سب باطِل ہیں اور اُن کی پسندِیدہ چِیزیں بے نفع ۔ اُن ہی کے گواہ دیکھتے نہیں اور سمجھتے نہیں تاکہ پشیمان ہوں۔
  • کِس نے کوئی بُت بنایا یا کوئی مُورت ڈھالی جِس سے کُچھ فائِدہ ہو؟۔
  • دیکھ اُس کے سب ساتھی شرمِندہ ہوں گے کیونکہ بنانے والے تو اِنسان ہیں وہ سب کے سب جمع ہو کر کھڑے ہوں ۔ وہ ڈرجائیں گے وہ سب کے سب شرمِندہ ہوں گے۔
  • لُہار کُلہاڑا بناتا ہے اور اپنا کام انگاروں سے کرتاہے اور اُسے ہتھوڑوں سے درُست کرتا اور اپنے بازُو کی قُوّت سے گھڑتا ہے ۔ ہاں وہ بُھوکا ہو جاتا ہے اور اُس کازور گھٹ جاتا ہے ۔ وہ پانی نہیں پِیتا اور تھک جاتا ہے۔
  • بڑھئی سُوت پَھیلاتا ہے اور نُکِیلے ہتھیار سے اُس کی صُورت کھینچتا ہے وہ اُس کو رندے سے صاف کرتا ہے اور پرکارسے اُس پر نقش بناتا ہے وہ اُسے اِنسان کی شکل بلکہ آدمی کی خُوب صُورت شبِیہہ بناتا ہے تاکہ اُسے گھر میں نصب کرے۔
  • وہ دیوداروں کو اپنے لِئے کاٹتا ہے اور قِسم قِسم کے بلُوط کو لیتا ہے اور جنگل کے درختوں سے جِس کو پسندکرتا ہے ۔ وہ صنَوبر کا درخت لگاتا ہے اور مِینہہ اُسے سِینچتا ہے۔
  • تب وہ آدمی کے لِئے اِیندھن ہوتا ہے ۔ وہ اُس میں سے کُچھ سُلگا کر تاپتا ہے ۔ وہ اُس کو جلا کر روٹی پکاتاہے بلکہ اُس سے بُت بنا کر اُس کو سِجدہ کرتا ہے۔ وہ کھودی ہُوئی مُورت بناتا ہے اور اُس کے آگے مُنہ کے بل گِرتا ہے۔
  • اُس کا ایک ٹُکڑا لے کر آگ میں جلاتا ہے اور اُسی کے ایک ٹُکڑے پر گوشت کباب کر کے کھاتا اور سیر ہوتا ہے۔ پِھر وہ تاپتا اور کہتا ہے اہا! مَیں گرم ہو گیا ۔مَیں نے آگ دیکھی۔
  • پِھر اُس کی باقی لکڑی سے دیوتا یعنی کھودی ہُوئی مُورت بناتا ہے اور اُس کے آگے مُنہ کے بل گِر جاتا ہے اور اُسے سِجدہ کرتا اور اُس سے اِلتِجا کر کے کہتا ہے مُجھے نجات دے کیونکہ تُو میرا خُدا ہے۔
  • وہ نہیں جانتے اور نہیں سمجھتے کیونکہ اُن کی آنکھیں بند ہیں ۔ پس وہ دیکھتے نہیں اور اُن کے دِل سخت ہیں ۔پس وہ سمجھتے نہیں۔
  • بلکہ کوئی اپنے دِل میں نہیں سوچتا اور نہ کِسی کومعرفت اور تمِیز ہے کہ اِتنا کہے مَیں نے تو اِس کا ایک ٹُکڑا آگ میں جلایا اور مَیں نے اِس کے انگاروں پر روٹی بھی پکائی اور مَیں نے گوشت بُھونا اور کھایا ۔ اب کیامَیں اِس کے بقِیّہ سے ایک مکرُوہ چِیز بناؤُں؟ کیا مَیں درخت کے کُندے کو سِجدہ کرُوں؟۔
  • وہ راکھ کھاتا ہے ۔ فریب خُوردہ دِل نے اُس کو اَیساگُمراہ کر دِیا ہے کہ وہ اپنی جان بچا نہیں سکتا اورنہیں کہتا کیا میرے دہنے ہاتھ میں بطالت نہیں؟۔
  • اَے یعقُو ب! اَے اِسرائیل ! اِن باتوں کو یاد رکھ کیونکہ تُو میرا بندہ ہے مَیں نے تُجھے بنایا ۔ تُو میرا خادِم ہے ۔ اَے اِسرائیل مَیں تُجھ کو فراموش نہ کرُوں گا۔
  • مَیں نے تیری خطاؤں کو گھٹا کی مانِند اور تیرے گُناہوں کو بادل کی مانِند مِٹا ڈالا ۔ میرے پاس واپس آ جا کیونکہ مَیں نے تیرا فِدیہ دِیا ہے۔
  • اَے آسمانو گاؤ کہ خُداوند نے یہ کِیا ۔ اَے اسفلِ زمِین للکار! اَے پہاڑو! اَے جنگل اور اُس کے سب درختو! نغمہ پردازی کرو کیونکہ خُداوند نے یعقُو ب کا فِدیہ دِیااور اِسرائیل میں اپنا جلال ظاہِر کرے گا۔
  • خُداوند تیرا فِدیہ دینے والا جِس نے رَحِم ہی سے تُجھے بنایا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں خُداوند سب کاخالِق ہُوں۔ مَیں ہی اکیلا آسمان کو تاننے اور زمِین کو بِچھانے والا ہُوں کَون میرا شرِیک ہے؟۔
  • مَیں جُھوٹوں کے نِشانوں کو باطِل کرتا اور فال گِیروں کو دِیوانہ بناتا ہُوں اور حِکمت والوں کو ردّ کرتا اوراُن کی حِکمت کو حماقت ٹھہراتا ہُوں۔
  • اپنے خادِم کے کلام کو ثابِت کرتا اور اپنے رسُولوں کی مصلحت کو پُورا کرتا ہُوں جو یروشلیِم کی بابت کہتا ہُوں کہ وہ آباد ہو جائے گا اور یہُودا ہ کے شہروں کی بابت کہ وہ تعمِیر کِئے جائیں گے اور مَیں اُس کے کھنڈروں کو تعمِیر کرُوں گا۔
  • جو سمُندر کو کہتا ہُوں کہ سُوکھ جا اور مَیں تیری ندیاں سُکھا ڈالُوں گا۔
  • جو خورس کے حق میں کہتا ہُوں کہ وہ میرا چرواہا ہے اور میری مرضی بِالکُل پُوری کرے گا اور یروشلیِم کی بابت کہتا ہُوں کہ وہ تعمِیر کِیا جائے گا اور ہَیکل کی بابت کہ اُس کی بُنیاد ڈالی جائے گی۔
  • خُداوند اپنے ممسُوح خورس کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے اُس کا دہنا ہاتھ پکڑا کہ اُمّتوں کو اُس کے سامنے زیر کرُوں اور بادشاہوں کی کمریں کُھلوا ڈالُوں اور دروازوں کو اُس کے لِئے کھول دُوں اور پھاٹک بند نہ کِئے جائیں گے۔
  • مَیں تیرے آگے آگے چلُوں گا اور ناہموار جگہوں کو ہمواربنا دُوں گا ۔ مَیں پِیتل کے دروازوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کرُوں گا اور لوہے کے بینڈوں کو کاٹ ڈالُوں گا۔
  • اور مَیں ظُلمات کے خزانے اور پوشِیدہ مکانوں کے دفِینے تُجھے دُوں گا تاکہ تُو جانے کہ مَیں خُداوند اِسرائیل کا خُدا ہُوں جِس نے تُجھے نام لے کر بُلایا ہے۔
  • مَیں نے اپنے خادِم یعقُو ب اور اپنے برگُزِیدہ اِسرائیل کی خاطِر تُجھے نام لے کر بُلایا ۔ مَیں نے تُجھے ایک لقب بخشا ۔ اگرچہ تُو مُجھ کو نہیں جانتا۔
  • مَیں ہی خُداوند ہُوں اَور کوئی نہیں ۔ میرے سِوا کوئی خُدا نہیں ۔ مَیں نے تیری کمر باندھی اگرچہ تُو نے مُجھے نہ پہچانا۔
  • تاکہ مشرِق سے مغرِب تک لوگ جان لیں کہ میرے سِواکوئی نہیں ۔ مَیں ہی خُداوند ہُوں میرے سِوا کوئی دُوسرا نہیں۔
  • مَیں ہی روشنی کا مُوجِد اور تارِیکی کا خالِق ہُوں۔ مَیں سلامتی کا بانی اور بلا کو پَیدا کرنے والا ہُوں ۔ مَیں ہی خُداوند یہ سب کُچھ کرنے والا ہُوں۔
  • اَے آسمان اُوپر سے ٹپک پڑ! ہاں بادل راست بازی برسائیں۔ زمِین کُھل جائے اور نجات اور صداقت کا پَھل لائے ۔ وہ اُن کو اِکٹّھے اُگائے ۔ مَیں خُداوند اُس کا پَیداکرنے والا ہُوں۔
  • افسوس اُس پر جو اپنے خالِق سے جھگڑتا ہے! ٹِھیکراتو زمِین کے ٹِھیکروں میں سے ہے ۔ کیا مِٹّی کُمہار سے کہے کہ تُو کیا بناتا ہے؟ کیا تیری دست کاری کہے اُس کے تو ہاتھ نہیں؟۔
  • اُس پر افسوس جو باپ سے کہے تُو کِس چِیز کا والِدہے؟ اور ماں سے کہے تُو کِس چِیز کی والِدہ ہے؟۔
  • خُداوند اِسرائیل کا قُدُّوس اور خالِق یُوں فرماتاہے کہ کیا تُم آنے والی چِیزوں کی بابت مُجھ سے پُوچھوگے؟ کیا تُم میرے بیٹوں یا میری دست کاری کی بابت مُجھے حُکم دو گے؟۔
  • مَیں نے زمِین بنائی اور اُس پر اِنسان کو پَیدا کیا اور مَیں ہی نے ہاں میرے ہاتھوں نے آسمان کو تانا اوراُس کے سب لشکروں پر مَیں نے حُکم کِیا۔
  • ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں نے اُس کو صداقت میں برپاکِیا ہے اور مَیں اُس کی تمام راہوں کو ہموار کرُوں گا۔ وہ میرا شہر بنائے گا اور میرے اسِیروں کو بغَیر قِیمت اور عِوض لِئے آزاد کر دے گا۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مِصر کی دَولت اور کُو ش کی تِجارت اور سبا کے قدآور لوگ تیرے پاس آئیں گے اورتیرے ہوں گے ۔ وہ تیری پیرَوی کریں گے ۔ وہ بیڑِیاں پہنے ہُوئے اپنا مُلک چھوڑ کر آئیں گے اور تیرے حضُور سِجدہ کریں گے ۔ وہ تیری مِنّت کریں گے اور کہیں گے یقِیناً خُداتُجھ میں ہے اور کوئی دُوسرا نہیں اور اُس کے سِوا کوئی خُدا نہیں۔
  • اَے اِسرائیل کے خُدا! اَے نجات دینے والے! یقِیناًتُو پوشِیدہ خُدا ہے۔
  • بُت بنانے والے سب کے سب پشیمان اور سراسِیمہ ہوں گے۔ وہ سب کے سب شرمِندہ ہوں گے۔
  • لیکن خُداوند اِسرائیل کو بچا کر ابدی نجات بخشے گا۔ تُم ابدُالآباد تک کبھی پشیمان اور سراسِیمہ نہ ہوگے۔
  • کیونکہ خُداوند جِس نے آسمان پَیدا کِئے وُہی خُداہے ۔ اُسی نے زمِین بنائی اور تیّار کی ۔ اُسی نے اُسے قائِم کِیا ۔ اُس نے اُسے عبث پَیدا نہیں کِیا بلکہ اُس کوآبادی کے لِئے آراستہ کِیا ۔ وہ یُوں فرماتا ہے کہ مَیں خُداوند ہُوں اور میرے سِوا اَور کوئی نہیں۔
  • مَیں نے زمِین کی کِسی تارِیک جگہ میں پوشِیدگی میں تو کلام نہیں کِیا ۔ مَیں نے یعقُو ب کی نسل کو نہیں فرمایاکہ عبث میرے طالِب ہو ۔ مَیں خُداوند سچ کہتا ہُوں اورراستی کی باتیں بیان فرماتا ہُوں۔ خُدا اور بابل کے بُت
  • تُم جو قَوموں میں سے بچ نِکلے ہو جمع ہو کر آؤ ۔ مِل کر نزدِیک ہو ۔ وہ جو اپنی لکڑی کی کھودی ہُوئی مُورت لِئے پِھرتے ہیں اور اَیسے معبُود سے جو بچا نہیں سکتادُعا کرتے ہیں دانِش سے خالی ہیں۔
  • تُم مُنادی کرو اور اُن کو نزدِیک لاؤ ۔ ہاں وہ باہم مشورَت کریں ۔ کِس نے قدِیم ہی سے یہ ظاہِر کِیا؟ کِس نے قدِیم ایّام میں اِس کی خبر پہلے ہی سے دی ہے؟ کیامَیں خُداوند ہی نے یہ نہیں کِیا؟ سو میرے سِوا کوئی خُدا نہیں ہے ۔ صادِقُ القَول اور نجات دینے والا خُدامیرے سِوا کوئی نہیں۔
  • اَے اِنتِہایِ زمِین کے سب رہنے والو! تُم میری طرف مُتوجِّہ ہو اور نجات پاؤ کیونکہ مَیں خُدا ہُوں اورمیرے سِوا کوئی نہیں۔
  • مَیں نے اپنی ذات کی قَسم کھائی ہے ۔ کلامِ صِدق میرے مُنہ سے نِکلا ہے اور وہ ٹلے گا نہیں کہ ہر ایک گُھٹنامیرے حضُور جُھکے گا اور ہر ایک زُبان میری قَسم کھائے گی۔
  • میرے حق میں ہر ایک کہے گا کہ یقِیناً خُداوند ہی میں راست بازی اور توانائی ہے ۔ اُسی کے پاس وہ آئے گا اورسب جو اُس سے بیزار تھے پشیمان ہوں گے۔
  • اِ سرائیل کی کُل نسل خُداوند میں صادِق ٹھہرے گی اوراُس پر فخر کرے گی۔
  • بیل جُھکتا ہے نبُو خم ہوتا ہے ۔ اُن کے بُت جانوروں اور چَوپایوں پر لدے ہیں ۔ جو چِیزیں تُم اُٹھائے پِھرتے تھے تھکے ہُوئے چَوپایوں پر لدی ہیں۔
  • وہ جُھکتے اور باہم خم ہوتے ہیں ۔ وہ اُس بوجھ کو بچا نہ سکے اور وہ آپ ہی ا سِیری میں چلے گئے ہیں۔
  • اَے یعقُو ب کے گھرانے اور اَے اِسرائیل کے گھر کے سب باقی ماندہ لوگو جِن کو بطن ہی سے مَیں نے اُٹھایااور جِن کو رَحِم ہی سے مَیں نے گود میں لِیا میری سُنو!۔
  • مَیں تُمہارے بُڑھاپے تک وُہی ہُوں اور سر سفید ہونے تک تُم کو اُٹھائے پِھروں گا ۔ مَیں ہی نے خلق کِیا اورمَیں ہی اُٹھاتا رہُوں گا ۔ مَیں ہی لِئے چلُوں گا اوررہائی دُوں گا۔
  • تُم مُجھے کِس سے تشبِیہ دو گے اور مُجھے کِس کے برابرٹھہراؤ گے اور مُجھے کِس کی مانِند کہو گے تاکہ ہم مُشابہ ہوں؟۔
  • جو تَھیلی سے بافراط سونا نِکالتے اور چاندی کو ترازُومیں تولتے ہیں وہ سُنار کو اُجرت پر لگاتے ہیں اور وہ اُس سے ایک بُت بناتا ہے ۔ پِھر وہ اُس کے سامنے جُھکتے بلکہ سِجدہ کرتے ہیں۔
  • وہ اُسے کندھے پر اُٹھاتے ہیں ۔ وہ اُسے لے جا کر اُس کی جگہ پر نصب کرتے ہیں اور وہ کھڑا رہتا ہے ۔ وہ اپنی جگہ سے سرکتا نہیں بلکہ اگر کوئی اُسے پُکارے تو وہ نہ جواب دے سکتا ہے اور نہ اُسے مُصِیبت سے چُھڑا سکتا ہے۔
  • اَے گُنہگارو! اِس کو یاد رکھّو اور مَرد بنو ۔ اِس پرپِھر سوچو۔
  • پہلی باتوں کو جو قدِیم سے ہیں یاد کرو کہ مَیں خُدا ہُوں اور کوئی دُوسرا نہیں ۔ مَیں خُدا ہُوں اور مُجھ سا کوئی نہیں۔
  • جو اِبتدا ہی سے انجام کی خبر دیتا ہُوں اور ایّامِ قدِیم سے وہ باتیں جو اب تک وقُوع میں نہیں آئِیں بتاتاہُوں اور کہتا ہُوں کہ میری مصلحت قائِم رہے گی اور مَیں اپنی مرضی بِالکُل پُوری کرُوں گا۔
  • جو مشرِق سے عُقاب کو یعنی اُس شخص کو جو میرے اِرادہ کو پُورا کرے گا دُور کے مُلک سے بُلاتا ہُوں ۔ مَیں ہی نے یہ کہا اور مَیں ہی اِس کو وُقُوع میں لاؤُں گا ۔ مَیں نے اِس کا اِرادہ کِیا اور مَیں ہی اِسے پُورا کرُوں گا۔
  • اَے سخت دِلو جو صداقت سے دُور ہو میری سُنو۔
  • مَیں اپنی صداقت کو نزدِیک لاتا ہُوں ۔ وہ دُور نہیں ہو گی اور میری نجات تاخِیر نہ کرے گی اور مَیں صِیُّون کو نجات اور اِسرائیل کو اپنا جلال بخشُوں گا۔
  • اَے کُنواری دُخترِ بابل ! اُتر آ ۔ اَے کسدیوں کی دُختر! تُو بے تخت زمِین پر بَیٹھ اور خاک پر بَیٹھ کیونکہ اب تُو نرم اندام اور نازنِین نہ کہلائے گی۔
  • چکّی لے اور آٹا پِیس اپنا نِقاب اُتار اور دامن سمیٹ لے ۔ ٹانگیں ننگی کر کے ندیوں کو عبُور کر۔
  • تیرا بدن بے پردہ کِیا جائے گا بلکہ تیرا ستر بھی دیکھاجائے گا ۔ مَیں بدلہ لُوں گا اور کِسی پر شفقت نہ کرُوں گا۔
  • ہمارا فِدیہ دینے والے کا نام ربُّ الافواج یعنی اِسرائیل کا قُدُّوس ہے۔
  • اَے کسدِیوں کی بیٹی چُپ ہو کر بَیٹھ اور اندھیرے میں داخِل ہو کیونکہ اب تُو مملکتوں کی خاتُون نہ کہلائے گی۔
  • مَیں اپنے لوگوں پر غَضب ناک ہُؤا ۔ مَیں نے اپنی مِیراث کو ناپاک کِیا اور اُن کو تیرے ہاتھ میں سَونپ دِیا ۔تُو نے اُن پر رحم نہ کِیا ۔ تُو نے بُوڑھوں پر بھی اپنابھاری جُؤا رکھّا۔
  • اور تُو نے کہا بھی کہ مَیں ابد تک خاتُون بنی رہُوں گی۔ سو تُو نے اپنے دِل میں اِن باتوں کا خیال نہ کِیا اور اِن کے انجام کو نہ سوچا۔
  • پس اب یہ بات سُن ۔ اَے تُو جو عِشرت میں غرق ہے ۔جو بے پروا رہتی ہے ۔ جو اپنے دِل میں کہتی ہے کہ مَیں ہُوں اور میرے سِوا کوئی نہیں ۔ مَیں بیوہ کی طرح نہ بَیٹُھوں گی اور نہ بے اَولاد ہونے کی حالت سے واقِف ہُوں گی۔
  • سو ناگہان ایک ہی دِن میں یہ دو مُصِیبتیں تُجھ پرآ پڑیں گی یعنی تُو بے اَولاد اور بیوہ ہو جائے گی ۔ تیرے جادُو کی اِفراط اور تیرے سِحر کی کثرت کے باوُجُود یہ مُصِیبتیں پُورے طَور سے تُجھ پر آپڑیں گی۔
  • کیونکہ تُو نے اپنی شرارت پر بھروسا کِیا ۔ تُو نے کہا مُجھے کوئی نہیں دیکھتا ۔ تیری حِکمت اور تیری دانِش نے تُجھے بہکایا اور تُو نے اپنے دِل میں کہا مَیں ہی ہُوں اور میرے سِوا اَور کوئی نہیں۔
  • اِس لِئے تُجھ پر مُصِیبت آ پڑے گی جِس کا مَنتر تُو نہیں جانتی اور اَیسی بلا تُجھ پر نازِل ہو گی جِس کو تُو دُورنہ کر سکے گی ۔ یکایک تباہی تُجھ پر آئے گی جِس کی تُجھ کوکُچھ خبر نہیں۔
  • اب اپنا جادُو اور اپناسارا سِحر جِس کی تُو نے بچپن ہی سے مشق کر رکھّی ہے اِستعمال کر ۔ شاید تُو اُن سے نفع پائے ۔ شاید تُو غالِب آئے۔
  • تُو اپنی مشوَرتوں کی کثرت سے تھک گئی ۔ اب افلاک پَیما اور مُنّجِم اور وہ جو ماہ بماہ آیندہ حالات دریافت کرتے ہیں اُٹھیں اور جو کُچھ تُجھ پر آنے والا ہے اُس سے تُجھ کو بچائیں۔
  • دیکھ وہ بُھوسے کی مانِند ہوں گے ۔ آگ اُن کو جلائے گی۔ وہ اپنے آپ کو شُعلہ کی شِدّت سے بچا نہ سکیں گے ۔ یہ آگ نہ تاپنے کے انگارے ہو گی نہ اُس کے پاس بَیٹھ سکیں گے۔
  • جِن کے لِئے تُو نے مِحنت کی تیرے لِئے اَیسے ہی ہوں گے۔ جِن کے ساتھ تُو نے اپنی جوانی ہی سے تِجارت کی اُن میں سے ہر ایک اپنی راہ لے گا ۔ تُجھ کو بچانے والا کوئی نہ رہے گا۔
  • یہ بات سُنو اَے یعقُو ب کے گھرانے جو اِسرائیل کے نام سے کہلاتے ہو اور یہُودا ہ کے چشمہ سے نِکلے ہو جوخُداوند کا نام لے کر قَسم کھاتے ہو اور اِسرائیل کے خُدا کا اِقرار کرتے ہو پر امانت اور صداقت سے نہیں۔
  • کیونکہ وہ شہر قُدس کے لوگ کہلاتے ہیں اور اِسرائیل کے خُدا پر توکُّل کرتے ہیں جِس کا نام ربُّ الافواج ہے۔
  • مَیں نے قدِیم سے ہونے والی باتوں کی خبر دی ہے ۔ ہاں وہ میرے مُنہ سے نِکلِیں ۔ مَیں نے اُن کو ظاہِر کِیا۔ مَیں ناگہان اُن کو عمل میں لایا اور وہ وقُوع میں آئِیں۔
  • چُونکہ مَیں جانتا تھا کہ تُو ضِدّی ہے اور تیری گردن کا پٹھا لوہے کا ہے اور تیری پیشانی پِیتل کی ہے۔
  • اِس لِئے مَیں نے قدِیم ہی سے یہ باتیں تُجھے کہہ سُنائِیں اور اُن کے واقِع ہونے سے پیشتر تُجھ پر ظاہِر کر دِیا تا نہ ہو کہ تُو کہے میرے بُت نے یہ کام کِیا اور میرے کھودے ہُوئے صنم نے اور میری ڈھالی ہُوئی مُورت نے یہ باتیں فرمائِیں۔
  • تُو نے یہ سُنا ہے سو اِس سب پر توجُّہ کر ۔ کیا تُم اِس کا اِقرار نہ کرو گے؟ اب مَیں تُجھے نئی چِیزیں اورپوشِیدہ باتیں جِن سے تُو واقِف نہ تھا دِکھاتا ہُوں۔
  • وہ ابھی خلق کی گئی ہیں ۔ قدِیم سے نہیں بلکہ آج سے پہلے تُو نے اُن کو سُنا بھی نہ تھا تا نہ ہو کہ تُوکہے دیکھ مَیں جانتا تھا۔
  • ہاں تُو نے نہ سُنا نہ جانا ۔ ہاں قدِیم ہی سے تیرے کان کُھلے نہ تھے کیونکہ مَیں جانتا تھا کہ تُو بِالکُل بے وفا ہے اور رَحِم ہی سے خطاکار کہلاتا ہے۔
  • مَیں اپنے نام کی خاطِر اپنے غضب میں تاخِیر کرُوں گا اور اپنے جلال کی خاطِر تُجھ سے باز رہُوں گا کہ تُجھے کاٹ نہ ڈالُوں۔
  • دیکھ مَیں نے تُجھے صاف کِیا لیکن چاندی کی مانِندنہیں ۔ مَیں نے مُصِیبت کی کُٹھالی میں تُجھے صاف کِیا۔
  • مَیں نے اپنی خاطِر ہاں اپنی ہی خاطِر یہ کِیا ہے کیونکہ میرے نام کی تکفِیر کیوں ہو؟ مَیں تو اپنی شَوکت دُوسرے کو نہیں دینے کا۔
  • اَے یعقُو ب! میری سُن اور اَے اِسرائیل جو میرا بُلایا ہُؤا ہے! مَیں وُہی ہُوں ۔ مَیں ہی اوّل اور مَیں ہی آخِر ہُوں۔
  • یقِیناً میرے ہی ہاتھ نے زمِین کی بُنیاد ڈالی اورمیرے دہنے ہاتھ نے آسمان کو پَھیلایا ۔ مَیں اُن کو پُکارتاہُوں اور وہ حاضِر ہو جاتے ہیں۔
  • تُم سب جمع ہو کر سُنو ۔ اُن میں سے کِس نے اِن باتوں کی خبر دی ہے؟ وہ جِسے خُداوند نے پسند کِیا ہے اُس کی خُوشی کو بابل کے مُتعلِّق عمل میں لائے گا اور اُسی کا ہاتھ کسدیوں کی مُخالفت میں ہو گا۔
  • مَیں نے ہاں مَیں ہی نے کہا ۔ مَیں ہی نے اُسے بُلایا۔ مَیں اُسے لایا ہُوں اور وہ اپنی روِش میں برومند ہوگا۔
  • میرے نزدِیک آؤ اور یہ سُنو ۔ مَیں نے شرُوع ہی سے پوشِیدگی میں کلام نہیں کِیا ۔ جِس وقت سے کہ وہ تھامَیں وہِیں تھا اور اب خُداوند خُدا نے اور اُس کی رُوح نے مُجھ کو بھیجا ہے۔
  • خُداوند تیرا فِدیہ دینے والا اِسرائیل کا قُدُّوس یُوں فرماتا ہے کہ مَیں ہی خُداوند تیرا خُدا ہُوں جوتُجھے مُفِید تعلِیم دیتا ہُوں اور تُجھے اُس راہ میں جِس میں تُجھے جانا ہے لے چلتا ہُوں۔
  • کاش کہ تُو میرے احکام کا شِنوا ہوتا اور تیری سلامتی نہر کی مانِند اور تیری صداقت سمُندر کی مَوجوں کی مانِندہوتی۔
  • تیری نسل ریت کی مانِند ہوتی اور تیرے صُلبی فرزند اُس کے ذرّوں کی مانِند بکثرت ہوتے اور اُس کا نام میرے حضُور سے کاٹا اور مِٹایا نہ جاتا۔
  • تُم بابل سے نِکلو ۔ کسدیوں کے درمِیان سے بھاگو۔ نغمہ کی آواز سے بیان کرو ۔ اِسے مشہُور کرو ۔ ہاں اِس کی خبر زمِین کے کناروں تک پُہنچاؤ ۔ کہتے جاؤ کہ خُداوند نے اپنے خادِم یعقُو ب کا فِدیہ دِیا۔
  • اور جب وہ اُن کو بیابان میں سے لے گیا تو وہ پِیاسے نہ ہُوئے ۔ اُس نے اُن کے لِئے چٹان میں سے پانی نِکالا۔ اُس نے چٹان کو چِیرا اور پانی پُھوٹ نِکلا۔
  • خُداوند فرماتا ہے کہ شرِیروں کے لِئے سلامتی نہیں۔
  • اَے جزِیرو میری سُنو! اَے اُمّتو جو دُور ہو کان لگاؤ! خُداوند نے مُجھے رَحِم ہی سے بُلایا ۔ بطنِ مادر ہی سے اُس نے میرے نام کا ذِکر کِیا۔
  • اور اُس نے میرے مُنہ کو تیز تلوار کی مانِند بنایا اور مُجھ کو اپنے ہاتھ کے سایہ تلے چُھپایا اُس نے مُجھے تیرِ آب دار کِیا اور اپنے ترکش میں مُجھے چُھپا رکھّا۔
  • اور اُس نے مُجھ سے کہا تُو میرا خادِم ہے ۔ تُجھ میں اَے اِسرائیل مَیں اپنا جلال ظاہِر کرُوں گا۔
  • تب مَیں نے کہا مَیں نے بے فائِدہ مشقّت اُٹھائی ۔ مَیں نے اپنی قُوّت بے فائِدہ بطالت میں صَرف کی تَوبھی یقِیناً میرا حق خُداوند کے ساتھ اور میرا اجر میرے خُدا کے پاس ہے۔
  • چُونکہ مَیں خُداوند کی نظر میں جلِیلُ القدر ہُوں اور وہ میری توانائی ہے اِس لِئے وہ جِس نے مُجھے رَحِم ہی سے بنایا تاکہ اُس کا خادِم ہو کر یعقُو ب کو اُس کے پاس واپس لاؤُں اور اِسرائیل کو اُس کے پاس جمع کرُوں یُوں فرماتا ہے۔
  • ہاں خُداوند فرماتا ہے کہ یہ تو ہلکی سی بات ہے کہ تُو یعقُو ب کے قبائِل کو برپا کرنے اور محفُوظ اِسرائیلِیوں کو واپس لانے کے لِئے میرا خادِم ہو بلکہ مَیں تُجھ کوقَوموں کے لِئے نُور بناؤُں گا کہ تُجھ سے میری نجات زمِین کے کناروں تک پُہنچے۔
  • خُداوند اِسرائیل کا فِدیہ دینے والا اور اُس کا قُدُّوس اُس کو جِسے اِنسان حقِیر جانتا ہے اور جِس سے قَوم کونفرت ہے اور جو حاکِموں کا چاکر ہے یُوں فرماتا ہے کہ بادشاہ دیکھیں گے اور اُٹھ کھڑے ہوں گے اور اُمرا سِجدہ کریں گے ۔ خُداوند کے لِئے جو صادِقُ القَول اور اِسرائیل کا قُدُّوس ہے جِس نے تُجھے برگُزِیدہ کِیا ہے۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے قبُولِیّت کے وقت تیری سُنی اور نجات کے دِن تیری مدد کی اور مَیں تیری حِفاظت کرُوں گا اور لوگوں کے لِئے تُجھے ایک عہد ٹھہراؤُں گا تاکہ مُلک کو بحال کرے اور وِیران مِیراث وارِثوں کودے۔
  • تاکہ تُو قَیدیوں کو کہے کہ نِکل چلو اور اُن کوجو اندھیرے میں ہیں کہ اپنے آپ کو دِکھلاؤ ۔ وہ راستوں میں چریں گے اور سب ننگے ٹِیلے اُن کی چراگاہیں ہوں گے۔
  • وہ نہ بُھوکے ہوں گے نہ پِیاسے اور نہ گرمی اور دُھوپ سے اُن کو ضرر پُہنچے گا کیونکہ وہ جِس کی رحمت اُن پر ہے اُن کا رہنُما ہو گا اور پانی کے سوتوں کی طرف اُن کی رہبری کرے گا۔
  • اور مَیں اپنے سارے کوہِستان کو ایک راستہ بنا دُوں گا اور میری شاہراہیں اُونچی کی جائیں گی۔
  • دیکھ یہ دُور سے اور یہ شِمال اور مغرِب سے اور یہ سِینِیم کے مُلک سے آئیں گے۔
  • اَے آسمانو گاؤ! اَے زمِین شادمان ہو! اَے پہاڑ و نغمہ پردازی کرو! کیونکہ خُداوند نے اپنے لوگوں کو تسلّی بخشی ہے اور اپنے رنجُوروں پر رحم فرمائے گا۔
  • لیکن صِیُّون کہتی ہے یہووا ہ نے مُجھے ترک کِیا ہے اور خُداوند مُجھے بُھول گیا ہے۔
  • کیا یہ مُمکِن ہے کہ کوئی ماں اپنے شِیرخوار بچّے کو بُھول جائے اور اپنے رَحِم کے فرزند پر ترس نہ کھائے؟ ہاں وہ شاید بُھول جائے پر مَیں تُجھے نہ بُھولُوں گا۔
  • دیکھ مَیں نے تیری صُورت اپنی ہتھیلِیوں پر کھود رکھّی ہے اور تیری شہر پناہ ہمیشہ میرے سامنے ہے۔
  • تیرے فرزند جلدی کرتے ہیں اور وہ جو تُجھے برباد کرنے اور اُجاڑنے والے تھے تُجھ سے نِکل جائیں گے۔
  • اپنی آنکھیں اُٹھا کر چاروں طرف نظر کر ۔ یہ سب کے سب مِل کر اِکٹّھے ہوتے ہیں اور تیرے پاس آتے ہیں ۔ خُداوندفرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم کہ تُو یقِیناً اِن سب کو زیور کی مانِند پہن لے گی اور اِن سے دُلہن کی مانِندآراستہ ہو گی۔
  • کیونکہ تیری وِیران اور اُجڑی جگہوں میں اور تیرے بربادمُلک میں اب یقِیناً بسنے والے گُنجایش سے زِیادہ ہوں گے اور تُجھ کو غارت کرنے والے دُور ہو جائیں گے۔
  • بلکہ تیرے وہ بیٹے جو تُجھ سے لے لِئے گئے تھے تیرے کانوں میں پِھر کہیں گے کہ بسنے کی جگہ بُہت تنگ ہے ۔ہم کو بسنے کی جگہ دے۔
  • تب تُو اپنے دِل میں کہے گی کَون میرے لِئے اِن کا باپ ہُؤا؟ کہ مَیں تو لاولد ہو گئی اور اکیلی تھی ۔ مَیں تو جلاوطنی اور آوارگی میں رہی سو کِس نے اِن کو پالا؟ دیکھ مَیں تو اکیلی رہ گئی تھی پِھر یہ کہاں تھے؟۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں قَوموں پر ہاتھ اُٹھاؤُں گا اور اُمّتوں پر اپنا جھنڈا کھڑا کرُوں گا اور وہ تیرے بیٹوں کو اپنی گود میں لِئے آئیں گے اور تیری بیٹِیوں کو اپنے کندھوں پر بِٹھا کر پُہنچائیں گے۔
  • اور بادشاہ تیرے مُربیّ ہوں گے اور اُن کی بِیوِیاں تیری دایہ ہوں گی ۔ وہ تیرے سامنے مُنہ کے بل زمِین پر گِریں گے اور تیرے پاؤں کی خاک چاٹیں گے اور تُو جانے گی کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں جِس کے مُنتظِر شرمِندہ نہ ہوں گے۔
  • کیا زبردست سے شِکار چِھین لِیا جائے گا؟ اور کیا راست بازکے قَیدی چُھڑا لِئے جائیں گے؟۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ زورآور کے اسِیر بھی لے لِئے جائیں گے اور مُہِیب کا شِکار چُھڑا لِیا جائے گا کیونکہ مَیں اُس سے جو تیرے ساتھ جھگڑتا ہے جھگڑا کرُوں گا اور تیرے فرزندوں کو بچا لُوں گا۔
  • اور مَیں تُم پر ظُلم کرنے والوں کو اُن ہی کا گوشت کِھلاؤُں گا اور وہ مِیٹھی مَے کی مانِند اپنا ہی لہُوپی کر بدمست ہو جائیں گے اور ہر فردِ بشر جانے گا کہ مَیں خُداوند تیرا نجات دینے والا اور یعقُو ب کا قادِر تیرافِدیہ دینے والا ہُوں۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تیری ماں کا طلاق نامہ جِسے لِکھ کر مَیں نے اُسے چھوڑ دِیا کہاں ہے؟ یا اپنے قرض خواہوں میں سے کِس کے ہاتھ مَیں نے تُم کو بیچا؟ دیکھو تُم اپنی شرارتوں کے سبب سے بِک گئے اور تُمہاری خطاؤں کے باعِث تُمہاری ماں کو طلاق دی گئی۔
  • پس کِس لِئے جب مَیں آیا تو کوئی آدمی نہ تھا؟ اورجب مَیں نے پُکارا تو کوئی جواب دینے والا نہ ہُؤا؟ کیا میرا ہاتھ اَیسا کوتاہ ہو گیا ہے کہ چُھڑا نہیں سکتا؟ اور کیا مُجھ میں نجات دینے کی قُدرت نہیں؟ دیکھومَیں اپنی ایک دھمکی سے سمُندر کو سُکھا دیتا ہُوں اورنہروں کو صحرا کر ڈالتا ہُوں ۔ اُن میں کی مچھلِیاں پانی کے نہ ہونے سے بدبُو ہو جاتی ہیں اور پِیاس سے مَر جاتی ہیں۔
  • مَیں آسمان کو سِیاہ پوش کرتا ہُوں اور اُس کو ٹاٹ اُڑھاتاہُوں۔
  • خُداوند خُدا نے مُجھ کو شاگِرد کی زُبان بخشی تاکہ مَیں جانُوں کہ کلام کے وسِیلہ سے کِس طرح تھکے ماندے کی مدد کرُوں۔ وہ مُجھے ہر صُبح جگاتا ہے اور میرا کان لگاتا ہے تاکہ شاگِردوں کی طرح سنُوں۔
  • خُداوند خُدا نے میرے کان کھول دِئے اور مَیں باغی و برگشتہ نہ ہُؤا۔
  • مَیں نے اپنی پِیٹھ پِیٹنے والوں کے اور اپنی داڑھی نوچنے والوں کے حوالہ کی ۔ مَیں نے اپنا مُنہ رُسوائی اور تُھوک سے نہیں چُھپایا۔
  • پر خُداوند خُدا میری حِمایت کرے گا اور اِس لِئے مَیں شرمِندہ نہ ہُوں گا اور اِسی لِئے مَیں نے اپنا مُنہ سنگِ خارا کی مانِند بنایا اور مُجھے یقِین ہے کہ مَیں شرمسار نہ ہُوں گا۔
  • مُجھے راست باز ٹھہرانے والا نزدِیک ہے ۔ کَون مُجھ سے جھگڑا کرے گا؟ آؤ ہم آمنے سامنے کھڑے ہوں ۔ میرا مُخالِف کَون ہے؟ وہ میرے پاس آئے۔
  • دیکھو خُداوند خُدا میری حِمایت کرے گا ۔ کَون مُجھے مُجرِم ٹھہرائے گا؟ دیکھ وہ سب کپڑے کی مانِند پُرانے ہو جائیں گے ۔ اُن کو کِیڑے کھا جائیں گے۔
  • تُمہارے درمِیان کَون ہے جو خُداوند سے ڈرتا اور اُس کے خادِم کی باتیں سُنتا ہے؟ جو اندھیرے میں چلتا اور رَوشنی نہیں پاتا ۔ وہ خُداوند کے نام پر توکُّل کرے اور اپنے خُدا پر بھروسا رکھّے۔
  • دیکھو تُم سب جو آگ سُلگاتے ہو اور اپنے آپ کو انگاروں سے گھیر لیتے ہو اپنی ہی آگ کے شُعلوں میں اور اپنے سُلگائے ہُوئے انگاروں میں چلو ۔ تُم میرے ہاتھ سے یِہی پاؤ گے ۔ تُم عذاب میں لیٹ رہو گے۔
  • اَے لوگو جو صداقت کی پَیروی کرتے ہو اور خُداوندکے جویان ہو میری سُنو! اُس چٹان پر جِس میں سے تُم کاٹے گئے ہو اور اُس گڑھے کے سُوراخ پر جہاں سے تُم کھودے گئے ہو نظر کرو۔
  • اپنے باپ ابرہا م پر اور سار ہ پر جِس سے تُم پَیدا ہُوئے نِگاہ کرو کہ جب مَیں نے اُسے بُلایا وہ اکیلاتھا پر مَیں نے اُس کو برکت دی اور اُس کو کثرت بخشی۔
  • یقِیناً خُداوند صِیُّون کو تسلّی دے گا ۔ وہ اُس کے تمام وِیرانوں کی دِل داری کرے گا ۔ وہ اُس کا بیابان عدن کی مانِند اور اُس کا صحرا خُداوند کے باغ کی مانِند بنائے گا۔ خُوشی اور شادمانی اُس میں پائی جائے گی ۔ شُکرگُذاری اور گانے کی آواز اُس میں ہو گی۔
  • میری طرف مُتوجِّہ ہو اَے میرے لوگو! میری طرف کان لگا اَے میری اُمّت! کیونکہ شرِیعت مُجھ سے صادِر ہوگی اور مَیں اپنے عدل کو لوگوں کی رَوشنی کے لِئے قائِم کرُوں گا۔
  • میری صداقت نزدِیک ہے۔ میری نجات ظاہِرہے اور میرے بازُو لوگوں پر حُکمرانی کریں گے ۔ جزِیرے میرا اِنتظارکریں گے اور میرے بازُو پر اُن کا توکُّل ہو گا۔
  • اپنی آنکھیں آسمان کی طرف اُٹھاؤ اور نِیچے زمِین پر نِگاہ کرو کیونکہ آسمان دُھوئیں کی مانِند غائِب ہوجائیں گے اور زمِین کپڑے کی طرح پُرانی ہو جائے گی اوراُس کے باشِندے مچھّروں کی طرح مَر جائیں گے لیکن میری نجات ابد تک رہے گی اور میری صداقت مَوقُوف نہ ہو گی۔
  • اَے صداقت شِناسو! میری سُنو ۔ اَے لوگو جِن کے دِل میں میری شرِیعت ہے! اِنسان کی ملامت سے نہ ڈرو اور اُن کی طعنہ زنی سے ہِراسان نہ ہو۔
  • کیونکہ کِیڑا اُن کو کپڑے کی مانِند کھائے گا اور کِرم اُن کو پشمِینہ کی طرح کھا جائے گا لیکن میری صداقت ابدتک رہے گی اور میری نجات پُشت در پُشت۔
  • جاگ جاگ اَے خُداوند کے بازُو ۔ توانائی سے مُلبّس ہو! جاگ جَیسا قدِیم زمانہ میں اور گُذشتہ پُشتوں میں ۔ کیا تُو وُہی نہیں جِس نے رہب کو ٹُکڑے ٹُکڑے کِیااور اژدہا کو چھیدا؟۔
  • کیا تُو وُہی نہیں جِس نے سمُندر یعنی بحرِ عمِیق کے پانی کو سُکھا ڈالا ۔ جِس نے بحر کی تہ کو راستہ بناڈالا تاکہ جِن کا فِدیہ دِیا گیا اُسے عبُور کریں؟۔
  • سو وہ جِن کو خُداوند نے مخلصی بخشی لَوٹیں گے اور گاتے ہُوئے صِیُّون میں آئیں گے اور ابدی سرُور اُن کے سروں پر ہو گا ۔ وہ خُوشی اور شادمانی حاصِل کریں گے اور غم و اندوہ کافُور ہو جائیں گے۔
  • تُم کو تسلّی دینے والا مَیں ہی ہُوں ۔ تُو کَون ہے جو فانی اِنسان سے اور آدم زاد سے جو گھاس کی مانِند ہوجائے گا ڈرتا ہے۔
  • اور خُداوند اپنے خالِق کو بُھول گیا ہے جِس نے آسمان کو تانا اور زمِین کی بُنیاد ڈالی اور تُو ہر وقت ظالِم کے جوش و خروش سے کہ گویا وہ ہلاک کرنے کو تیّار ہے ڈرتا ہے؟ پر ظالِم کا جوش و خروش کہاں ہے؟۔
  • جلاوطن اسِیر جلدی سے آزاد کِیا جائے گا ۔ وہ غار میں نہ مَرے گا اور اُس کی روٹی کم نہ ہو گی۔
  • کیونکہ مَیں ہی خُداوند تیرا خُدا ہُوں جو مَوجزن سمُندرکو تھما دیتا ہُوں ۔ میرا نام ربُّ الافواج ہے۔
  • اور مَیں نے اپنا کلام تیرے مُنہ میں ڈالا اور تُجھے اپنے ہاتھ کے سایہ تلے چُھپا رکھّا تاکہ افلاک کو برپاکرُوں اور زمِین کی بُنیاد ڈالُوں اور اہلِ صِیُّون سے کہُوں کہ تُم میرے لوگ ہو۔
  • جاگ جاگ! اُٹھ اَے یروشلیِم ! تُو نے خُداوند کے ہاتھ سے اُس کے غضب کا پِیالہ پِیا ۔ تُو نے ڈگمگانے کا جام تلچھٹ سمیت پی لِیا۔
  • اُن سب بیٹوں میں جو اُس سے پَیدا ہُوئے کوئی نہیں جو اُس کا رہنُما ہو اور اُن سب بیٹوں میں جِن کو اُس نے پالا ایک بھی نہیں جو اُس کا ہاتھ پکڑے۔
  • یہ دو حادثے تُجھ پر آ پڑے ۔ کَون تیرا غم خوار ہوگا؟ وِیرانی اور ہلاکت ۔ کال اور تلوار ۔ مَیں کیونکر تُجھے تسلّی دُوں؟۔
  • تیرے بیٹے ہر کُوچہ کے مدخل میں اَیسے بے ہوش پڑے ہیں جَیسے ہرن دَام میں ۔ وہ خُداوند کے غضب اور تیرے خُداکی دھمکی سے بے خُود ہیں۔
  • پس اب تُو جو بدحال اور مست ہے پر مَے سے نہیں یہ بات سُن۔
  • تیرا خُداوند یہووا ہ ہاں تیرا خُدا جو اپنے لوگوں کی وکالت کرتا ہے ۔ یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں ڈگمگانے کا پِیالہ اور اپنے قہر کا جام تیرے ہاتھ سے لے لُوں گا۔ تُو اُسے پِھر کبھی نہ پِئے گی۔
  • اور مَیں اُسے اُن کے ہاتھ میں دُوں گا جو تُجھے دُکھ دیتے اور جو تُجھ سے کہتے تھے کہ جُھک جا تاکہ ہم تیرے اُوپر سے گُذریں اور تُو نے اپنی پِیٹھ کو گویا زمِین بلکہ گُذرنے والوں کے لِئے سڑک بنا دِیا۔
  • جاگ جاگ اَے صِیُّون اپنی شَوکت سے مُلبّس ہو! اَے یروشلیِم مُقدّس شہر اپنا خُوش نُما لِباس پہن لے! کیونکہ آگے کو کوئی نامختُون یا ناپاک تُجھ میں کبھی داخِل نہ ہو گا۔
  • اپنے اُوپر سے گرد جھاڑ دے ۔ اُٹھ کر بَیٹھ ۔ اَے یروشلیِم ! اَے اسِیر دُخترِ صِیُّون ! اپنی گردن کے بندھنوں کو کھول ڈال۔
  • کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم مُفت بیچے گئے اور تُم بے زر ہی آزاد کِئے جاؤ گے۔
  • پس خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اب میرا یہاں کیا کام حالانکہ میرے لوگ مُفت اسِیری میں گئے ہیں؟ وہ جو اُن پر مُسلّط ہیں للکارتے ہیں خُداوند فرماتا ہے اور ہرروز مُتواتِر میرے نام کی تکفِیر کی جاتی ہے۔
  • یقِیناً میرے لوگ میرا نام جانیں گے اور اُس روز سمجھیں گے کہ کہنے والا مَیں ہی ہُوں ۔ دیکھو مَیں حاضِر ہُوں۔
  • اُس کے پاؤں پہاڑوں پر کیا ہی خُوش نُما ہیں جو خُو ش خبری لاتا ہے اور سلامتی کی مُنادی کرتا ہے اور خَیرِیت کی خبر اور نجات کا اِشتِہار دیتا ہے ۔ جو صِیُّون سے کہتا ہے تیرا خُدا سلطنت کرتا ہے۔
  • اپنے نِگہبانوں کی آواز سُن ۔ وہ اپنی آواز بُلند کرتے ہیں ۔ وہ آواز مِلا کر گاتے ہیں کیونکہ جب خُداوند صِیُّون کو واپس آئے گا تو وہ اُسے رُوبرُو دیکھیں گے۔
  • اَے یروشلیِم کے وِیرانو! خُوشی سے للکارو ۔ مِل کرنغمہ سرائی کرو کیونکہ خُداوند نے اپنی قَوم کو دِلاسادِیا ۔ اُس نے یروشلیِم کا فِدیہ دِیا۔
  • خُداوند نے اپنا پاک بازُو تمام قَوموں کی آنکھوں کے سامنے ننگا کِیا ہے اور زمِین سراسر ہمارے خُدا کی نجات کو دیکھے گی۔
  • اَے خُداوند کے ظرُوف اُٹھانے والو! روانہ ہو روانہ ہو ۔ وہاں سے چلے جاؤ ۔ ناپاک چِیزوں کو ہاتھ نہ لگاؤ۔ اُس کے درمِیان سے نِکل جاؤ اور پاک ہو۔
  • کیونکہ تُم نہ تو جلد نِکل جاؤ گے اور نہ بھاگنے والے کی طرح چلو گے کیونکہ خُداوند تُمہارا ہراول اور اِسرا ئیل کا خُدا تُمہارا چنڈاول ہو گا۔ دُکھ اُٹھانے والا خادِم
  • دیکھو میرا خادِم اِقبال مند ہو گا ۔ وہ اعلیٰ و برتراور نِہایت بُلند ہو گا۔
  • جِس طرح بُہتیرے تُجھ کو دیکھ کر دنگ ہو گئے (اُس کا چِہرہ ہر ایک بشر سے زائِد اور اُس کا جِسم بنی آدم سے زِیادہ بِگڑ گیا تھا)۔
  • اُسی طرح وہ بُہت سی قَوموں کو پاک کرے گا ۔ اور بادشاہ اُس کے سامنے خاموش ہوں گے کیونکہ جو کُچھ اُن سے کہا نہ گیا تھا وہ دیکھیں گے اور جو کُچھ اُنہوں نے سُنا نہ تھاوہ سمجھیں گے۔
  • ہمارے پَیغام پر کَون اِیمان لایا؟ اور خُداوند کابازُو کِس پر ظاہِر ہُؤا؟۔
  • پر وہ اُس کے آگے کونپل کی طرح اور خُشک زمِین سے جڑکی مانِند پُھوٹ نِکلا ہے ۔ نہ اُس کی کوئی شکل و صُورت ہے نہ خُوب صُورتی اور جب ہم اُس پر نِگاہ کریں تو کُچھ حُسن و جمال نہیں کہ ہم اُس کے مُشتاق ہوں۔
  • وہ آدمِیوں میں حقِیر و مردُود ۔ مَردِ غم ناک اور رنج کا آشنا تھا ۔ لوگ اُس سے گویا رُوپوش تھے اُس کی تحقِیرکی گئی اور ہم نے اُس کی کُچھ قدر نہ جانی۔
  • تَو بھی اُس نے ہماری مشقّتیں اُٹھا لِیں اور ہمارے غموں کو برداشت کِیا ۔ پر ہم نے اُسے خُدا کا مارا کُوٹااور ستایا ہُؤا سمجھا۔
  • حالانکہ وہ ہماری خطاؤں کے سبب سے گھایل کِیا گیا اور ہماری بدکرداری کے باعِث کُچلا گیا ۔ ہماری ہی سلامتی کے لِئے اُس پر سیاست ہُوئی تاکہ اُس کے مار کھانے سے ہم شِفا پائیں۔
  • ہم سب بھیڑوں کی مانِند بھٹک گئے ۔ ہم میں سے ہر ایک اپنی راہ کو پِھرا پر خُداوند نے ہم سب کی بدکرداری اُس پر لادی۔
  • وہ ستایا گیا تَو بھی اُس نے برداشت کی اور مُنہ نہ کھولا ۔ جِس طرح برّہ جِسے ذبح کرنے کو لے جاتے ہیں اورجِس طرح بھیڑ اپنے بال کترنے والوں کے سامنے بے زُبان ہے اُسی طرح وہ خاموش رہا۔
  • وہ ظُلم کر کے اور فتویٰ لگا کر اُسے لے گئے پر اُس کے زمانہ کے لوگوں میں سے کِس نے خیال کِیا کہ وہ زِندوں کی زمِین سے کاٹ ڈالا گیا؟ میرے لوگوں کی خطاؤں کے سبب سے اُس پر مار پڑی۔
  • اُس کی قبر بھی شرِیروں کے درمِیان ٹھہرائی گئی اوروہ اپنی مَوت میں دَولت مندوں کے ساتھ مُؤا حالانکہ اُس نے کِسی طرح کا ظُلم نہ کِیا اور اُس کے مُنہ میں ہرگِزچھل نہ تھا۔
  • لیکن خُداوند کو پسند آیا کہ اُسے کُچلے ۔ اُس نے اُسے غمگِین کِیا ۔ جب اُس کی جان گُناہ کی قُربانی کے لِئے گُذرانی جائے گی تو وہ اپنی نسل کو دیکھے گا ۔ اُس کی عُمر دراز ہو گی اور خُداوند کی مرضی اُس کے ہاتھ کے وسِیلہ سے پُوری ہو گی۔
  • اپنی جان ہی کا دُکھ اُٹھا کر وہ اُسے دیکھے گا اور سیر ہو گا ۔ اپنے ہی عِرفان سے میرا صادِق خادِم بُہتوں کو راست باز ٹھہرائے گا کیونکہ وہ اُن کی بدکرداری خُوداُٹھا لے گا۔
  • اِس لِئے مَیں اُسے بزُرگوں کے ساتھ حِصّہ دُوں گا اوروہ لُوٹ کا مال زورآوروں کے ساتھ بانٹ لے گا کیونکہ اُس نے اپنی جان مَوت کے لِئے اُنڈیل دی اور وہ خطاکاروں کے ساتھ شُمار کِیا گیا تَو بھی اُس نے بُہتوں کے گُناہ اُٹھا لِئے اور خطاکاروں کی شفاعت کی۔
  • اَے بانجھ تُو جو بے اَولاد تھی نغمہ سرائی کر! تُوجِس نے وِلادت کا درد برداشت نہیں کیا خُوشی سے گا اورزور سے چِلاّ کیونکہ خُداوند فرماتا ہے کہ بے کس چھوڑی ہُوئی کی اَولاد شَوہر والی کی اَولاد سے زِیادہ ہے۔
  • اپنی خَیمہ گاہ کو وسِیع کر دے ہاں اپنے مسکنوں کے پردے پَھیلا ۔ دریغ نہ کر ۔ اپنی ڈورِیاں لمبی اور اپنی میخیں مضبُوط کر۔
  • اِس لِئے کہ تُو دہنی اور بائِیں طرف بڑھے گی اور تیری نسل قَوموں کی وارِث ہو گی اور وِیران شہروں کو بسائے گی۔
  • خَوف نہ کر کیونکہ تُو پِھر پشیمان نہ ہو گی ۔ تُونہ گھبرا کیونکہ تُو پِھر رُسوا نہ ہو گی اور اپنی جوانی کا ننگ بُھول جائے گی اور اپنی بیوگی کی عار کو پِھر یادنہ کرے گی۔
  • کیونکہ تیرا خالِق تیرا شَوہر ہے۔ اُس کا نام ربُّ الافواج ہے اور تیرا فِدیہ دینے والا اِسرائیل کا قُدُّوس ہے ۔ وہ تمام رُویِ زمِین کا خُدا کہلائے گا۔
  • کیونکہ تیرا خُدا فرماتا ہے کہ خُداوند نے تُجھ کو مترُوکہ اور دِل آزُردہ بِیوی کی طرح ہاں جوانی کی مطلُوقہ بِیوی کی مانِند پِھر بُلایا ہے۔
  • مَیں نے ایک دَم کے لِئے تُجھے چھوڑ دِیا لیکن رحمت کی فراوانی سے تُجھے لے لُوں گا۔
  • خُداوند تیرا نجات دینے والا فرماتا ہے کہ قہر کی شِدّت میں مَیں نے ایک دَم کے لِئے تُجھ سے مُنہ چُھپایا پر اب مَیں ابدی شفقت سے تُجھ پر رحم کرُوں گا۔
  • کیونکہ میرے لِئے یہ طُوفانِ نُوح کا سا مُعاملہ ہے کہ جِس طرح مَیں نے قَسم کھائی تھی کہ پِھر زمِین پرنُوح کا سا طُوفان کبھی نہ آئے گا اُسی طرح اب مَیں نے قَسم کھائی ہے کہ مَیں تُجھ سے پِھر کبھی آزُردہ نہ ہُوں گا اور تُجھ کو نہ گُھڑکُوں گا۔
  • خُداوند تُجھ پر رحم کرنے والا یُوں فرماتا ہے کہ پہاڑ تو جاتے رہیں اور ٹِیلے ٹل جائیں لیکن میری شفقت کبھی تُجھ پر سے جاتی نہ رہے گی اور میرا صُلح کا عہد نہ ٹلے گا۔
  • اَے مُصِیبت زدہ اور طُوفان کی ماری اور تسلّی سے محرُوم! دیکھ مَیں تیرے پتّھروں کو سِیاہ ریختہ میں لگاؤُں گااور تیری بُنیاد نِیلم سے ڈالُوں گا۔
  • مَیں تیرے کُنگروں کولعلوں اور تیرے پھاٹکوں کو شب چراغ اور تیری ساری فصِیل بیش قِیمت پتّھروں سے بناؤُں گا۔
  • اور تیرے سب فرزند خُداوند سے تعلیِم پائیں گے اور تیرے فرزندوں کی سلامتی کامِل ہو گی۔
  • تُو راست بازی سے پایدار ہو جائے گی ۔ تُو ظُلم سے دُوررہے گی کیونکہ تُو بے خَوف ہو گی اور دہشت سے دُور رہے گی کیونکہ وہ تیرے قرِیب نہ آئے گی۔
  • مُمکِن ہے کہ وہ کبھی اِکٹّھے ہوں پر میرے حُکم سے نہیں ۔ جو تیرے خِلاف جمع ہوں گے وہ تیرے ہی سبب سے گِریں گے۔
  • دیکھ مَیں نے لُہار کو پَیدا کِیا جو کوئِلوں کی آگ دَھونکتا اور اپنے کام کے لِئے ہتھیار نِکالتا ہے اورغارت گر کو مَیں ہی نے پَیدا کِیا کہ لُوٹ مار کرے۔
  • کوئی ہتھیار جو تیرے خِلاف بنایا جائے کام نہ آئے گا اور جو زُبان عدالت میں تُجھ پر چلے گی تُو اُسے مُجرِم ٹھہرائے گی ۔ خُداوند فرماتا ہے یہ میرے بندوں کی مِیراث ہے اور اُن کی راست بازی مُجھ سے ہے۔
  • اَے سب پِیاسو پانی کے پاس آؤ اور وہ بھی جِس کے پاس پَیسہ نہ ہو ۔ آؤ مول لو اور کھاؤ ۔ ہاں آؤ! مَے اوردُودھ بے زر اور بے قِیمت خرِیدو۔
  • تُم کِس لِئے اپنا رُوپیَہ اُس چِیز کے لِئے جو روٹی نہیں اور اپنی مِحنت اُس چِیز کے واسطے جو آسُودہ نہیں کرتی خرچ کرتے ہو؟ تُم غَور سے میری سُنو اور وہ چِیزجو اچّھی ہے کھاؤ اور تُمہاری جان فربَہی سے لذّت اُٹھائے۔
  • کان لگاؤ اور میرے پاس آؤ ۔ سُنو اور تُمہاری جان زِندہ رہے گی اور مَیں تُم کو ابدی عہد یعنی داؤُد کی سچّی نِعمتیں بخشُوں گا۔
  • دیکھو مَیں نے اُسے اُمّتوں کے لِئے گواہ مُقرّر کِیا بلکہ اُمّتوں کا پیشوا اور فرماں روا۔
  • دیکھ تُو ایک اَیسی قَوم کو جِسے تُو نہیں جانتا بُلائے گااور ایک اَیسی قَوم جو تُجھے نہیں جانتی تھی خُداوندتیرے خُدا اور اِسرائیل کے قُدُّوس کی خاطِر تیرے پاس دَوڑی آئے گی کیونکہ اُس نے تُجھے جلال بخشا ہے۔
  • جب تک خُداوند مِل سکتا ہے اُس کے طالِب ہو ۔ جب تک وہ نزدِیک ہے اُسے پُکارو۔
  • شرِیر اپنی راہ کو ترک کرے اور بدکردار اپنے خیالوں کو اور وہ خُداوند کی طرف پِھرے اور وہ اُس پر رحم کرے گا اور ہمارے خُدا کی طرف کیونکہ وہ کثرت سے مُعاف کرے گا۔
  • خُداوند فرماتا ہے کہ میرے خیال تُمہارے خیال نہیں اور نہ تُمہاری راہیں میری راہیں ہیں۔
  • کیونکہ جِس قدر آسمان زمِین سے بُلند ہے اُسی قدر میری راہیں تُمہاری راہوں سے اور میرے خیال تُمہارے خیالوں سے بُلندہیں۔
  • کیونکہ جِس طرح آسمان سے بارِش ہوتی اور برف پڑتی ہے اور پِھر وہ وہاں واپس نہیں جاتی بلکہ زمِین کو سیراب کرتی ہے اور اُس کی شادابی اور روئیدگی کا باعِث ہوتی ہے تاکہ بونے والے کو بِیج اور کھانے والے کو روٹی دے۔
  • اُسی طرح میرا کلام جو میرے مُنہ سے نِکلتا ہے ہو گا۔ وہ بے انجام میرے پاس واپس نہ آئے گا بلکہ جو کُچھ میری خواہِش ہو گی وہ اُسے پُورا کرے گا اور اُس کام میں جِس کے لِئے مَیں نے اُسے بھیجا مُوثّرِ ہو گا۔
  • کیونکہ تُم خُوشی سے نِکلو گے اور سلامتی کے ساتھ روانہ کِئے جاؤ گے ۔ پہاڑ اور ٹِیلے تُمہارے سامنے نغمہ پردازہوں گے اور مَیدان کے سب درخت تال دیں گے۔
  • کانٹوں کی جگہ صنَوبر نِکلے گا اور جھاڑی کے بدلے آس کا درخت ہو گا اور یہ خُداوند کے لِئے نام اور ابدی نِشان ہو گا جو کبھی مُنقطع نہ ہو گا۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ عدل کو قائِم رکھّو اورصداقت کو عمل میں لاؤ کیونکہ میری نجات نزدِیک ہے اورمیری صداقت ظاہِر ہونے والی ہے۔
  • مُبارک ہے وہ اِنسان جو اِس پر عمل کرتا ہے اور وہ آدم زاد جو اِس پر قائِم رہتا ہے جو سبت کو مانتا اوراُسے ناپاک نہیں کرتا اور اپنا ہاتھ ہر طرح کی بدی سے باز رکھتا ہے۔
  • اور بے گانہ کا فرزند جو خُداوند سے مِل گیا ہرگِز نہ کہے خُداوند مُجھ کو اپنے لوگوں سے جُدا کر دے گا اور خوجہ نہ کہے کہ دیکھو مَیں تو سُوکھا درخت ہُوں۔
  • کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ وہ خوجے جو میرے سبتوں کو مانتے ہیں اور اُن کاموں کو جو مُجھے پسند ہیں اِختیار کرتے ہیں اور میرے عہد پر قائِم رہتے ہیں۔
  • مَیں اُن کو اپنے گھر میں اور اپنی چاردِیواری کے اندراَیسا نام و نِشان بخشُوں گا جو بیٹوں اور بیٹِیوں سے بھی بڑھ کر ہو گا ۔ مَیں ہر ایک کو ایک ابدی نام دُوں گاجو مِٹایا نہ جائے گا۔
  • اور بے گانہ کی اَولاد بھی جِنہوں نے اپنے آپ کو خُداوند سے پَیوستہ کِیا ہے کہ اُس کی خِدمت کریں اور خُداوندکے نام کو عزِیز رکھّیں اور اُس کے بندے ہوں۔ وہ سب جوسبت کو حِفظ کر کے اُسے ناپاک نہ کریں اور میرے عہد پرقائِم رہیں۔
  • مَیں اُن کو بھی اپنے کوہِ مُقدّس پر لاؤُں گا اور اپنی عِبادت گاہ میں اُن کو شادمان کرُوں گا اور اُن کی سوختنی قُربانِیاں اور اُن کے ذبِیحے میرے مذبح پر مقبُول ہوں گے کیونکہ میرا گھر سب لوگوں کی عِبادت گاہ کہلائے گا۔
  • خُداوند خُدا جو اِسرائیل کے پراگندہ لوگوں کو جمع کرنے والا ہے یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اُن کے سِوا جواُسی کے ہو کر جمع ہُوئے ہیں اَوروں کو بھی اُس کے پاس جمع کرُوں گا۔
  • اَے دشتی حَیوانو تُم سب کے سب کھانے کو آؤ! ہاں اَے جنگل کے سب درِندو۔
  • اُس کے نِگہبان اندھے ہیں ۔ وہ سب جاہِل ہیں ۔ وہ سب گُونگے کُتّے ہیں جو بَھونک نہیں سکتے ۔ وہ خواب دیکھنے والے ہیں جو پڑے رہتے ہیں اور اُونگھتے رہنا پسند کرتے ہیں۔
  • اور وہ لالچی کُتّے ہیں جو کبھی سیر نہیں ہوتے ۔ وہ نادان چرواہے ہیں ۔ وہ سب اپنی اپنی راہ کو پِھر گئے۔ ہر ایک ہر طرف سے اپنا ہی نفع ڈُھونڈتا ہے۔
  • ہر ایک کہتا ہے تُم آؤ ۔ مَیں شراب لاؤُں گا اور ہم خُوب نشہ میں چُور ہوں گے اور کل بھی آج ہی کی طرح ہوگا بلکہ اِس سے بُہت بِہتر۔
  • صادِق ہلاک ہوتا ہے اور کوئی اِس بات کو خاطِر میں نہیں لاتا اور نیک لوگ اُٹھا لِئے جاتے ہیں اور کوئی نہیں سوچتا کہ صادِق اُٹھا لِیا گیا تاکہ آنے والی آفت سے بچے۔
  • وہ سلامتی میں داخِل ہوتا ہے ۔ ہر ایک راست رَو اپنے بِستر پر آرام پائے گا۔
  • لیکن تُم اَے جادُوگرنی کے بیٹو! اَے زانی اور فاحِشہ کے بچّو! اِدھر آگے آؤ۔
  • تُم کِس پر ٹھٹّھا مارتے ہو؟ تُم کِس پر مُنہ پھاڑتے اور زُبان نِکالتے ہو؟ کیا تُم باغی اَولاد اور دغابازنسل نہیں ہو۔
  • جو بُتوں کے ساتھ ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے اپنے آپ کو برانگیختہ کرتے اور وادِیوں میں چٹانوں کے شِگافوں کے نِیچے بچّوں کو ذبح کرتے ہو؟۔
  • وادی کے چِکنے پتّھر تیرا بخرہ ہیں ۔ وُہی تیرا حِصّہ ہیں ۔ ہاں تُو نے اُن کے لِئے تپاون دِیا اور ہدیہ چڑھایاہے ۔ کیا مُجھے اِن کاموں سے تسکِین ہو گی؟۔
  • ایک اُونچے اور بُلند پہاڑ پر تُو نے اپنا بِستر بِچھایاہے اور اُسی پر ذبِیحہ ذبح کرنے کو چڑھ گئی۔
  • اور تُو نے دروازوں اور چَوکھٹوں کے پِیچھے اپنی یادگارکی علامتیں نصب کِیں اور تُو میرے سِوا دُوسرے کے آگے بے پردہ ہُوئی ۔ ہاں تُو چڑھ گئی اور تُو نے اپنا بِچھَونابھی بڑا بنایا اور اُن کے ساتھ عہد کر لِیا ہے ۔ تُو نے اُن کے بِستر کو جہاں دیکھا پسند کِیا۔
  • تُو خُوشبُو لگا کر بادشاہ کے حضُور چلی گئی اور اپنے آپ کو خُوب مُعطّر کِیا اور اپنے ایلچی دُور دُور بھیجے بلکہ تُو نے اپنے آپ کو پاتال تک پست کِیا۔
  • تُو اپنے سفر کی درازی سے تھک گئی تَو بھی تُو نے نہ کہا کہ اِس سے کُچھ فائِدہ نہیں ۔ تُو نے اپنی قُوّت کی تازگی پائی اِس لِئے تُو افسُردہ نہ ہُوئی۔
  • پس تُو کِس سے ڈری اور کِس کے خَوف سے تُو نے جُھوٹ بولا اور مُجھے یاد نہ کِیا اور خاطِر میں نہ لائی؟ کیا مَیں ایک مُدّت سے خاموش نہیں رہا؟ تَو بھی تُو مُجھ سے نہ ڈری۔
  • مَیں تیری صداقت کو اور تیرے کاموں کو فاش کرُوں گااور اُن سے تُجھے کُچھ نفع نہ ہوگا۔
  • جب تُو فریاد کرے تو جِن کو تُو نے جمع کِیا ہے وہ تُجھے چُھڑائیں پر ہوا اُن سب کو اُڑا لے جائے گی ۔ ایک جھونکااُن کو لے جائے گا لیکن مُجھ پر توکُّل کرنے والا زمِین کا مالِک ہو گا اور میرے کوہِ مُقدّس کا وارِث ہوگا۔
  • تب یُوں کہا جائے گا کہ راہ اُونچی کرو اُونچی کرو۔ ہموار کرو ۔ میرے لوگوں کے راستہ سے ٹھوکر کا باعِث دُور کرو۔
  • کیونکہ وہ جو عالی اور بُلند ہے اور ابُدالآباد تک قائِم ہے جِس کا نام قُدُّوس ہے یُوں فرماتا ہے کہ مَیں بُلند اور مُقدّس مقام میں رہتا ہُوں اور اُس کے ساتھ بھی جو شِکستہ دِل اور فروتن ہے تاکہ فروتنوں کی رُوح کو زِندہ کرُوں اور شِکستہ دِلوں کو حیات بخشُوں۔
  • کیونکہ مَیں ہمیشہ نہ جھگڑُوں گا اور سدا غَضب ناک نہ رہُوں گا اِس لِئے کہ میرے حضُور رُوح اور جانیں جو مَیں نے پَیدا کی ہیں بیتاب ہو جاتی ہیں۔
  • کہ مَیں اُس کے لالچ کے گُناہ سے غضب ناک ہُؤا ۔ سومَیں نے اُسے مارا ۔ مَیں نے اپنے آپ کو چُھپایا اورغضب ناک ہُؤا۔ اِس لِئے کہ وہ اُس راہ پر جو اُس کے دِل نے نِکالی بھٹک گیا تھا۔
  • مَیں نے اُس کی راہیں دیکِھیں اور مَیں ہی اُسے شِفابخشُوں گا۔ مَیں اُس کی رہبری کرُوں گا اور اُس کو اور اُس کے غم خواروں کو پِھر دِلاسا دُوں گا۔
  • خُداوند فرماتا ہے مَیں لبوں کا پَھل پَیدا کرتا ہُوں سلامتی! سلامتی اُس کو جو دُور ہے اور اُس کو جو نزدِیک ہے اور مَیں ہی اُسے صِحت بخشُوں گا۔
  • لیکن شرِیر تو سمُندر کی مانِند ہیں جو ہمیشہ مَوجزن اور بے قرار ہے ۔ جِس کا پانی کِیچڑ اور گندگی اُچھالتاہے۔
  • میرا خُدا فرماتا ہے کہ شرِیروں کے لِئے سلامتی نہیں۔
  • گلا پھاڑ کر چِلاّ ۔ دریغ نہ کر ۔ نرسِنگے کی مانِنداپنی آواز بُلند کر اور میرے لوگوں پر اُن کی خطا اور یعقُو ب کے گھرانے پر اُن کے گُناہوں کو ظاہِر کر۔
  • وہ روز بروز میرے طالِب ہیں اور اُس قَوم کی مانِندجِس نے صداقت کے کام کِئے اور اپنے خُدا کے احکام کوترک نہ کِیا میری راہوں کو دریافت کرنا چاہتے ہیں ۔ وہ مُجھ سے صداقت کے احکام طلب کرتے ہیں ۔ وہ خُدا کی نزدِیکی چاہتے ہیں۔
  • وہ کہتے ہیں ہم نے کِس لِئے روزے رکھّے جبکہ تُو نظرنہیں کرتا اور ہم نے کیوں اپنی جان کو دُکھ دِیا جبکہ تُو خیال میں نہیں لاتا؟ دیکھو تُم اپنے روزہ کے دِن میں اپنی خُوشی کے طالِب رہتے ہو اور سب طرح کی سخت مِحنت لوگوں سے کراتے ہو۔
  • دیکھو تُم اِس مقصد سے روزہ رکھتے ہو کہ جھگڑا رگڑاکرو اور شرارت کے مُکّے مارو ۔ پس اب تُم اِس طرح کاروزہ نہیں رکھتے ہو کہ تُمہاری آواز عالِم بالا پرسُنی جائے۔
  • کیا یہ وہ روزہ ہے جو مُجھ کو پسند ہے؟ اَیسا دِن کہ اُس میں آدمی اپنی جان کو دُکھ دے اور اپنے سر کو جھاؤکی طرح جُھکائے اور اپنے نِیچے ٹاٹ اور راکھ بِچھائے؟کیا تُو اِس کو روزہ اور اَیسا دِن کہے گا جو خُداوند کامقبُول ہو؟۔
  • کیا وہ روزہ جو مَیں چاہتا ہُوں یہ نہیں کہ ظُلم کی زنجِیریں توڑیں اور جُوئے کے بندھن کھولیں اور مظلُوموں کو آزاد کریں بلکہ ہر ایک جُوئے کو توڑ ڈالیں؟۔
  • کیا یہ نہیں کہ تُو اپنی روٹی بُھوکوں کو کِھلائے اور مِسکِینوں کو جو آوارہ ہیں اپنے گھر میں لائے اورجب کِسی کو ننگا دیکھے تو اُسے پہنائے اور تُو اپنے ہم جِنس سے رُوپوشی نہ کرے؟۔
  • تب تیری روشنی صُبح کی مانِند پُھوٹ نِکلے گی اور تیری صِحت کی ترقّی جلد ظاہِر ہو گی ۔ تیری صداقت تیری ہراول ہو گی اور خُداوند کا جلال تیرا چنڈاول ہو گا۔
  • تب تُو پُکارے گا اور خُداوند جواب دے گا ۔ تُو چِلاّئے گااور وہ فرمائے گا مَیں یہاں ہُوں ۔ اگر تُو اُس جُوئے کو اور اُنگلِیوں سے اِشارہ کرنے کو اور ہرزہ گوئی کواپنے درمِیان سے دُور کرے گا۔
  • اور اگر تُو اپنے دِل کو بُھوکے کی طرف مائِل کرے اورآزُردہ دِل کو آسُودہ کرے تو تیرا نُور تارِیکی میں چمکے گااور تیری تِیرگی دوپہر کی مانِند ہو جائے گی۔
  • اور خُداوند سدا تیری راہنُمائی کرے گا اور خُشک سالی میں تُجھے سیر کرے گا اور تیری ہڈِّیوں کو قُوّت بخشے گا۔ پس تُو سیراب باغ کی مانِند ہو گا اور اُس چشمہ کی مانِند جِس کا پانی کم نہ ہو۔
  • اور تیرے لوگ قدِیم وِیران مکانوں کو تعمِیر کریں گے اور تُو پُشت در پُشت کی بُنیادوں کو برپا کرے گا ۔ اورتُو رخنہ کا بند کرنے والا اور آبادی کے لِئے راہ کادرُست کرنے والا کہلائے گا۔
  • اگر تُو سبت کے روز اپنا پاؤں روک رکھّے اور میرے مُقدّس دِن میں اپنی خُوشی کا طالِب نہ ہو اور سبت کو راحت اور خُداوند کا مُقدّس اور مُعظّم کہے اور اُس کی تعظِیم کرے ۔ اپنا کاروبار نہ کرے اور اپنی خُوشی اوربے فائِدہ باتوں سے دست بردار رہے۔
  • تب تُو خُداوند مَیں مسرُور ہو گا اور مَیں تُجھے دُنیاکی بُلندِیوں پر لے چلُوں گا اور مَیں تُجھے تیرے باپ یعقُو ب کی مِیراث سے کِھلاؤُں گا کیونکہ خُداوند ہی کے مُنہ سے یہ اِرشاد ہُؤا ہے۔
  • دیکھو خُداوند کا ہاتھ چھوٹا نہیں ہو گیا کہ بچا نہ سکے اور اُس کا کان بھاری نہیں کہ سُن نہ سکے۔
  • بلکہ تُمہاری بدکرداری نے تُمہارے اور تُمہارے خُداکے درمِیان جُدائی کر دی ہے اور تُمہارے گُناہوں نے اُسے تُم سے رُوپوش کِیا اَیسا کہ وہ نہیں سُنتا۔
  • کیونکہ تُمہارے ہاتھ خُون سے اور تُمہاری اُنگلیاں بدکرداری سے آلُودہ ہیں ۔ تُمہارے لب جُھوٹ بولتے اورتُمہاری زُبان شرارت کی باتیں بکتی ہے۔
  • اور اُس نے دیکھا کہ کوئی آدمی نہیں اور تعجُّب کِیاکہ کوئی شفاعت کرنے والا نہیں اِس لِئے اُسی کے بازُونے اُس کے لِئے نجات حاصِل کی اور اُسی کی راست بازی نے اُسے سنبھالا۔
  • ہاں اُس نے راست بازی کا بکتر پہنا اور نجات کا خوداپنے سر پر رکھّا اور اُس نے لِباس کی جگہ اِنتقام کی پوشاک پہنی اور غَیرت کے جُبّہ سے مُلبّس ہُؤا۔
  • وہ اُن کو اُن کے اعمال کے مُطابِق جزا دے گا ۔ اپنے مُخالِفوںپر قہر کرے گا اور اپنے دُشمنوں کو سزا دے گا اور جزِیروں کو بدلہ دے گا۔
  • تب مغرِب کے باشِندے خُداوند کے نام سے ڈریں گے اورمشرِق کے باشِندے اُس کے جلال سے کیونکہ وہ دریا کے سَیلاب کی طرح آئے گا جو خُداوند کے دَم سے رواں ہو۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے کہ صِیُّون میں اور اُن کے پاس جو یعقُو ب میں خطاکاری سے باز آتے ہیں ایک فِدیہ دینے والا آئے گا۔
  • کیونکہ اُن کے ساتھ میرا عہد یہ ہے ۔ خُداوند فرماتاہے کہ میری رُوح جو تُجھ پر ہے اور میری باتیں جو مَیں نے تیرے مُنہ میں ڈالی ہیں تیرے مُنہ سے اور تیری نسل کے مُنہ سے اور تیری نسل کی نسل کے مُنہ سے اب سے لے کرابد تک جاتی نہ رہیں گی ۔ خُداوند کا یِہی اِرشاد ہے۔ مُستقبل میںیروشلیِم کی شان و شَوکت
  • اُٹھ مُنوّر ہو کیونکہ تیرا نُور آ گیا اور خُداوندکا جلال تُجھ پر ظاہِر ہُؤا۔
  • کیونکہ دیکھ تارِیکی زمِین پر چھا جائے گی اور تِیرگی اُمّتوں پر لیکن خُداوند تُجھ پر طالِع ہو گا اور اُس کاجلال تُجھ پر نُمایاں ہو گا۔
  • اور قَومیں تیری رَوشنی کی طرف آئیں گی اور سلاطِین تیرے طلُوع کی تجلّی میں چلیں گے۔
  • اپنی آنکھیں اُٹھا کر چاروں طرف دیکھ ۔ وہ سب کے سب اِکٹّھے ہوتے ہیں اور تیرے پاس آتے ہیں ۔ تیرے بیٹے دُورسے آئیں گے اور تیری بیٹِیوں کو گود میں اُٹھا کر لائیں گے۔
  • تب تُو دیکھے گی اور مُنوّر ہو گی ہاں تیرا دِل اُچھلے گااور کُشادہ ہو گا کیونکہ سمُندر کی فراوانی تیری طرف پِھرے گی اور قَوموں کی دَولت تیرے پاس فراہم ہو گی۔
  • اُونٹوں کی قطاریں اور مِدیا ن اور عیفہ کی سانڈنیاں آ کر تیرے گِرد بے شُمار ہوں گی ۔ وہ سب سبا سے آئیں گے اور سونا اور لُبان لائیں گے اور خُداوند کی حمد کا اِعلان کریں گے۔
  • قِیدار کی سب بھیڑیں تیرے پاس جمع ہوں گی ۔ نبایو ت کے مینڈھے تیری خِدمت میں حاضِر ہوں گے ۔ وہ میرے مذبح پر مقبُول ہوں گے اور مَیں اپنی شَوکت کے گھر کو جلال بخشُوں گا۔
  • یہ کَون ہیں جو بادل کی طرح اُڑے چلے آتے ہیں اور جَیسے کبُوتر اپنی کابُک کی طرف؟۔
  • یقِیناً جزِیرے میری راہ دیکھیں گے اورترسِیس کے جہاز پہلے آئیں گے کہ تیرے بیٹوں کو اُن کی چاندی اوراُن کے سونے سمیت دُور سے خُداوند تیرے خُدا اور اِسرائیل کے قُدُّوس کے نام کے لِئے لائیں کیونکہ اُس نے تُجھے بزُرگی بخشی ہے۔
  • اور بیگانوں کے بیٹے تیری دِیواریں بنائیں گے اور اُن کے بادشاہ تیری خِدمت گُذاری کریں گے ۔ اگرچہ مَیں نے اپنے قہر سے تُجھے مارا پر اپنی مِہربانی سے مَیں تُجھ پررحم کرُوں گا۔
  • اور تیرے پھاٹک ہمیشہ کُھلے رہیں گے ۔ وہ دِن رات کبھی بند نہ ہوں گے تاکہ قَوموں کی دَولت اور اُن کے بادشاہوں کو تیرے پاس لائیں۔
  • کیونکہ وہ قَوم اور وہ مملکت جو تیری خِدمت گُذاری نہ کرے گی برباد ہو جائے گی ۔ ہاں وہ قَومیں بِالکُل ہلاک کی جائیں گی۔
  • لُبنا ن کا جلال تیرے پاس آئے گا ۔ سرو اور صنَوبر اوردیودار سب آئیں گے تاکہ میرے مَقدِس کو آراستہ کریں اورمَیں اپنے پاؤں کی کُرسی کو رَونق بخشُوں گا۔
  • اور تیرے غارت گروں کے بیٹے تیرے سامنے جُھکتے ہُوئے آئیں گے اور تیری تحقِیر کرنے والے سب تیرے قدموں پر گِریں گے اور وہ تیرا نام خُداوند کا شہر اِسرائیل کے قُدُّوس کا صِیُّون رکھّیں گے۔
  • اِس لِئے کہ تُو ترک کی گئی اور تُجھ سے نفرت ہُوئی اَیسا کہ کِسی آدمی نے تیری طرف گُذر بھی نہ کِیا ۔ مَیں تُجھے ابدی فضِیلت اور پُشت در پُشت کی شادمانی کا باعِث بناؤُں گا۔
  • تُو قَوموں کا دُودھ بھی پی لے گی ۔ ہاں بادشاہوں کی چھاتی چُوسے گی اور تُو جانے گی کہ مَیں خُداوند تیرانجات دینے والا اور یعقُو ب کا قادِر تیرا فِدیہ دینے والا ہُوں۔
  • مَیں پِیتل کے بدلے سونا لاؤُں گا اور لوہے کے بدلے چاندی اور لکڑی کے بدلے پِیتل اور پتّھروں کے بدلے لوہا اور مَیں تیرے حاکِموں کو سلامتی اور تیرے عامِلوں کوصداقت بناؤُں گا۔
  • پِھر کبھی تیرے مُلک میں ظُلم کا ذِکر نہ ہو گا اورنہ تیری حدُود کے اندر خرابی یا بربادی کا بلکہ تُواپنی دِیواروں کا نام نجات اور اپنے پھاٹکوں کا حمد رکھّے گی۔
  • پِھر تیری روشنی نہ دِن کو سُورج سے ہو گی نہ چاندکے چمکنے سے بلکہ خُداوند تیرا ابدی نُور اور تیرا خُداتیرا جلال ہو گا۔
  • تیرا سُورج پِھر کبھی نہ ڈھلے گا اور تیرے چاند کو زوال نہ ہو گا کیونکہ خُداوند تیرا ابدی نُور ہو گا اور تیرے ماتم کے دِن ختم ہو جائیں گے۔
  • اور تیرے لوگ سب کے سب راستباز ہوں گے ۔ وہ ابد تک مُلک کے وارِث ہوں گے یعنی میری لگائی ہُوئی شاخ اور میری دست کاری ٹھہریں گے تاکہ میرا جلال ظاہِر ہو۔
  • سب سے چھوٹا ایک ہزار ہو جائے گا اور سب سے حقِیر ایک زبردست قَوم ۔ مَیں خُداوند عَین وقت پر یہ سب کُچھ جلد کرُوں گا۔
  • خُداوند خُدا کی رُوح مُجھ پر ہے کیونکہ اُس نے مُجھے مَسح کِیا تاکہ حلِیموں کو خُو ش خبری سُناؤُں ۔ اُس نے مُجھے بھیجا ہے کہ شِکستہ دِلوں کو تسلّی دُوں ۔ قَیدیوں کے لِئے رہائی اور اسِیروں کے لِئے آزادی کا اِعلان کرُوں۔
  • تاکہ خُداوند کے سالِ مقبُول کا اور اپنے خُدا کے اِنتقام کے روز کا اِشتہار دُوں اور سب غمگِینوں کو دِلاسا دُوں۔
  • صِیُّون کے غمزدوں کے لِئے یہ مُقرّر کر دُوں کہ اُن کو راکھ کے بدلے سِہرا اور ماتم کی جگہ خُوشی کا رَوغن اور اُداسی کے بدلے سِتایش کا خِلعت بخشُوں تاکہ وہ صداقت کے درخت اور خُداوند کے لگائے ہُوئے کہلائیں کہ اُس کا جلال ظاہِر ہو۔
  • تب وہ پُرانے اُجاڑ مکانوں کو تعمِیر کریں گے اور قدِیم وِیرانِیوں کو پِھر بِنا کریں گے اور اُن اُجڑے شہروں کی مرمّت کریں گے جو پُشت در پُشت اُجاڑ پڑے تھے۔
  • پردیسی آ کھڑے ہوں گے اور تُمہارے گلّوں کو چرائیں گے اور بیگانوں کے بیٹے تُمہارے ہل چلانے والے اور تاکِستانوں میں کام کرنے والے ہوں گے۔
  • پر تُم خُداوند کے کاہِن کہلاؤ گے ۔ وہ تُم کو ہمارے خُدا کے خادِم کہیں گے ۔ تُم قَوموں کا مال کھاؤ گے اور تُم اُن کی شَوکت پر فخر کرو گے۔
  • تُمہاری خجالت کا عِوض دو چند مِلے گا ۔ وہ اپنی رُسوائی کے بدلے اپنے حِصّہ سے خُوش ہوں گے ۔ پس وہ اپنے مُلک میں دو چند کے مالِک ہوں گے اور اُن کو ابدی شادمانی ہو گی۔
  • کیونکہ مَیں خُداوند اِنصاف کو عزِیز رکھتا ہُوں اور غارت گری اور ظُلم سے نفرت کرتا ہُوں ۔ سو مَیں سچّائی سے اُن کے کاموں کا اجر دُوں گا اور اُن کے ساتھ ابدی عہدباندُھوں گا۔
  • اُن کی نسل قَوموں کے درمِیان نامور ہو گی اور اُن کی اَولاد لوگوں کے درمِیان ۔ وہ سب جو اُن کو دیکھیں گے اِقرار کریں گے کہ یہ وہ نسل ہے جِسے خُداوند نے برکت بخشی ہے۔
  • مَیں خُداوند سے بُہت شادمان ہُوں گا ۔ میری جان میرے خُدا میں مسرُور ہو گی کیونکہ اُس نے مُجھے نجات کے کپڑے پہنائے ۔ اُس نے راستبازی کے خِلعت سے مُجھے مُلبّس کِیا جَیسے دُلہا سِہرے سے اپنے آپ کو آراستہ کرتا ہے اور دُلہن اپنے زیوروں سے اپنا سِنگار کرتی ہے۔
  • کیونکہ جِس طرح زمِین اپنے نباتات کو پَیدا کرتی ہے اور جِس طرح باغ اُن چِیزوں کو جو اُس میں بوئی گئی ہیں اُگاتا ہے اُسی طرح خُداوند خُدا صداقت اور سِتایش کو تمام قَوموں کے سامنے ظہُور میں لائے گا۔
  • صِیُّون کی خاطِر مَیں چُپ نہ رہُوں گا اور یروشلیِم کی خاطِر مَیں دَم نہ لُوں گا جب تک کہ اُس کی صداقت نُور کی مانِند نہ چمکے اور اُس کی نجات روشن چراغ کی طرح جلوہ گر نہ ہو۔
  • تب قَوموں پر تیری صداقت اور سب بادشاہوں پر تیری شَوکت ظاہِر ہو گی اور تُو ایک نئے نام سے کہلائے گی جو خُداوند کے مُنہ سے نِکلے گا۔
  • اور تُو خُداوند کے ہاتھ میں جلالی تاج اور اپنے خُداکی ہتھیلی میں شاہانہ افسر ہو گی۔
  • تُو آگے کو مترُوکہ نہ کہلائے گی اور تیرے مُلک کا نام پِھر کبھی خرابہ نہ ہو گا بلکہ تُو پِیاری اور تیری سرزمِین سُہاگن کہلائے گی کیونکہ خُداوند تُجھ سے خُوش ہے اورتیری زمِین خاوند والی ہو گی۔
  • کیونکہ جِس طرح جوان مَرد کُنواری عَورت کو بیاہ لاتاہے اُسی طرح تیرے بیٹے تُجھے بیاہ لیں گے اور جِس طرح دُلہا دُلہن میں راحت پاتا ہے اُسی طرح تیرا خُدا تُجھ میں مسرُور ہو گا۔
  • اَے یروشلیِم مَیں نے تیری دِیواروں پر نِگہبان مُقرّرکِئے ہیں ۔ وہ دِن رات کبھی خاموش نہ ہوں گے ۔ اَے خُداوند کا ذِکر کرنے والو خاموش نہ ہو۔
  • اور جب تک وہ یروشلیِم کو قائِم کر کے رُویِ زمِین پر محمُود نہ بنائے اُسے آرام نہ لینے دو۔
  • خُداوند نے اپنے دہنے ہاتھ اور اپنے قوی بازُو کی قَسم کھائی ہے کہ یقِیناً مَیں آگے کو تیرا غلّہ تیرے دُشمنوں کے کھانے کو نہ دُوں گا اور بے گانوں کے بیٹے تیری مَے جِس کے لِئے تُو نے مِحنت کی نہیں پِئیں گے۔
  • بلکہ وُہی جِنہوں نے فصل جمع کی ہے اُس میں سے کھائیں گے اور خُداوند کی حمد کریں گے اور وہ جو ذخِیرہ میں لائے ہیں اُسے میرے مَقدِس کی بارگاہوں میں پِئیں گے۔
  • گُذر جاؤ! پھاٹکوں میں سے گُذر جاؤ! لوگوں کے لِئے راہ درُست کرو اور شاہراہ اُونچی اور بُلند کرو ۔ پتّھر چُن کر صاف کر دو ۔ لوگوں کے لِئے جھنڈا کھڑا کرو۔
  • دیکھ خُداوند نے اِنتہایِ زمِین تک اِعلان کر دِیا ہے ۔ دُخترِ صِیُّون سے کہو دیکھ تیرا نجات دینے والاآتا ہے ۔ دیکھ اُس کا اجر اُس کے ساتھ اور اُس کا کام اُس کے سامنے ہے۔
  • اور وہ مُقدّس لوگ اور خُداوند کے خرِیدے ہُوئے کہلائیں گے اور تُو مطلُوبہ یعنی غَیر مترُوک شہر کہلائے گی۔
  • یہ کَون ہے جو ادُو م سے اور سُرخ پوشاک پہنے بُصرا ہ سے آتا ہے؟ یہ جِس کا لِباس درخشان ہے اور اپنی توانائی کی بزُرگی سے خِرامان ہے؟ یہ مَیں ہُوں جو صادِقُ القَول اور نجات دینے پر قادِر ہُوں۔
  • تیری پوشاک کیوں سُرخ ہے؟ تیرا لِباس کیوں اُس شخص کی مانِند ہے جو انگُور حَوض میں رَوندتا ہے؟۔
  • مَیں نے تن تنہا انگُور حَوض میں رَوندے اور لوگوں میں سے میرے ساتھ کوئی نہ تھا ۔ ہاں مَیں نے اُن کو اپنے قہر میں لتاڑا اور اپنے جوش میں اُن کو رَوندا اور اُن کا خُون میرے لِباس پر چِھڑکا گیا اور مَیں نے اپنے سب کپڑوں کو آلُودہ کِیا۔
  • کیونکہ اِنتقام کا دِن میرے دِل میں ہے اور میرے خرِیدے ہُوئے لوگوں کا سال آ پُہنچا ہے۔
  • مَیں نے نِگاہ کی اور کوئی مددگار نہ تھا اور مَیں نے تعجُّب کِیا کہ کوئی سنبھالنے والا نہ تھا ۔ پس میرے ہی بازُو سے نجات آئی اور میرے ہی قہر نے مُجھے سنبھالا۔
  • ہاں مَیں نے اپنے قہر سے لوگوں کو لتاڑا اور اپنے غضب سے اُن کو مدہوش کِیا اور اُن کا خُون زمِین پر بہا دِیا۔
  • مَیں خُداوند کی شفقت کا ذِکر کرُوں گا ۔ خُداوند ہی کی سِتایش کا ۔ اُس سب کے مُطابِق جو خُداوند نے ہم کو عِنایت کِیا ہے اور اُس بڑی مِہربانی کا جو اُس نے اِسرائیل کے گھرانے پر اپنی خاص رحمت اور فراوان شفقت کے مُطابِق ظاہِر کی ہے۔
  • کیونکہ اُس نے فرمایا یقِیناً وہ میرے ہی لوگ ہیں ۔ اَیسی اَولاد جو بے وفائی نہ کرے گی ۔ چُنانچہ وہ اُن کا بچانے والا ہُوا۔
  • اُن کی تمام مُصِیبتوں میں وہ مُصِیبت زدہ ہُؤا اوراُس کے حضُور کے فرِشتہ نے اُن کو بچایا ۔ اُس نے اپنی اُلفت اور رحمت سے اُن کا فِدیہ دِیا ۔ اُس نے اُن کو اُٹھایااور قدِیم سے ہمیشہ اُن کو لِئے پِھرا۔
  • لیکن وہ باغی ہُوئے اور اُنہوں نے اُس کی رُوحِ قُدس کو غمگِین کِیا ۔ اِس لِئے وہ اُن کا دُشمن ہو گیا اوراُن سے لڑا۔
  • پِھر اُس نے اگلے دِنوں کو اور مُوسیٰ کو اور اپنے لوگوں کو یاد کِیا اور فرمایا وہ کہاں ہے جو اُن کو اپنے گلّہ کے چَوپانوں سمیت سمُندر میں سے نِکال لایا؟ وہ کہاں ہے جِس نے اپنی رُوحِ قُدس اُن کے اندر ڈالی؟۔
  • جِس نے مُوسیٰ کے دہنے ہاتھ پر اپنے جلالی بازُو کو ساتھ کر دِیا اور اُن کے آگے پانی کو چِیرا تاکہ اپنے لِئے ابدی نام پَیدا کرے؟۔
  • جو گہراؤ میں سے اُن کو اِس طرح لے گیا جِس طرح بیابان میں سے گھوڑا اَیسا کہ اُنہوں نے ٹھوکر نہ کھائی؟۔
  • جِس طرح مویشی وادی میں چلے جاتے ہیں اُسی طرح خُداوندکی رُوح اُن کو آرام گاہ میں لائی اور اُسی طرح تُو نے اپنی قَوم کی ہدایت کی تاکہ تُو اپنے لِئے جلِیل نام پَیدا کرے۔
  • آسمان پر سے نِگاہ کر اور اپنے مُقدّس اور جلِیل مسکن سے دیکھ ۔ تیری غَیرت اور تیری قُدرت کے کام کہاں ہیں؟ تیری دِلی رحمت اور تیری شفقت جو مُجھ پر تھی مَوقُوف ہو گئی۔
  • یقِیناً تُو ہمارا باپ ہے ۔ اگرچہ ابرہا م ہم سے ناواقِف ہو اور اِسرائیل ہم کو نہ پہچانے ۔ تُو اَے خُداوند ہمارا باپ اور فِدیہ دینے والا ہے ۔ تیرا نام ازل سے یِہی ہے۔
  • اَے خُداوند تُو نے ہم کو اپنی راہوں سے کیوں گُمراہ کِیا اور ہمارے دِلوں کو سخت کِیا کہ تُجھ سے نہ ڈریں؟ اپنے بندوں کی خاطِر اپنی مِیراث کے قبائِل کی خاطِر باز آ۔
  • تیرے مُقدّس لوگ تھوڑی دیر تک قابِض رہے ۔ اب ہمارے دُشمنوں نے تیرے مَقدِس کو پامال کر ڈالا ہے۔
  • ہم تو اُن کی مانِند ہُوئے جِن پر تُو نے کبھی حُکومت نہ کی اور جو تیرے نام سے نہیں کہلاتے۔
  • کاشکہ تُو آسمان کو پھاڑے اور اُتر آئے کہ تیرے حضُور میں پہاڑ لرزِش کھائیں۔
  • جِس طرح آگ سُوکھی ڈالِیوں کو جلاتی ہے اور پانی آگ سے جوش مارتا ہے تاکہ تیرا نام تیرے مُخالِفوں میں مشہُور ہو اور قَومیں تیرے حضُور میں لرزان ہوں!۔
  • جِس وقت تُو نے مُہِیب کام کِئے جِن کے ہم مُنتظِر نہ تھے تُو اُتر آیا اور پہاڑ تیرے حضُور کانپ گئے۔
  • کیونکہ اِبتدا ہی سے نہ کِسی نے سُنا نہ کِسی کے کان تک پُہنچا اور نہ آنکھوں نے تیرے سِوا اَیسے خُدا کو دیکھا جو اپنے اِنتظار کرنے والے کے لِئے کُچھ کر دِکھائے۔
  • تُو اُس سے مِلتا ہے جو خُوشی سے صداقت کے کام کرتاہے اور اُن سے جو تیری راہوں میں تُجھے یاد رکھتے ہیں ۔ دیکھ تُو غضب ناک ہُؤا کیونکہ ہم نے گُناہ کِیا اورمُدّت تک اُسی میں رہے ۔ کیا ہم نجات پائیں گے؟۔
  • اور ہم تو سب کے سب اَیسے ہیں جَیسے ناپاک چِیز اور ہماری تمام راست بازی ناپاک لِباس کی مانِند ہے اور ہم سب پتّے کی طرح کُملا جاتے ہیں اور ہماری بدکرداری آندھی کی مانِند ہم کو اُڑا لے جاتی ہے۔
  • اور کوئی نہیں جو تیرا نام لے ۔ جو اپنے آپ کو آمادہ کرے کہ تُجھ سے لِپٹا رہے کیونکہ ہماری بدکرداری کے سبب سے تُو ہم سے رُوپوش ہُؤا اور ہم کو پِگھلا ڈالا۔
  • تَو بھی اَے خُداوند! تُو ہمارا باپ ہے ۔ ہم مِٹّی ہیں اور تُو ہمارا کُمہار ہے اور ہم سب کے سب تیری دستکاری ہیں۔
  • اَے خُداوند! غضبناک نہ ہو اور بدکرداری کو ہمیشہ تک یاد نہ رکھ ۔ دیکھ ہم تیری مِنّت کرتے ہیں ۔ ہم سب تیرے لوگ ہیں۔
  • تیرے پاک شہر بیابان بن گئے ۔ صِیُّون سُنسان اور یروشلیِم وِیران ہے۔
  • ہمارا خُوش نُما مَقدِس جِس میں ہمارے باپ دادا تیری سِتایش کرتے تھے آگ سے جلایا گیا اور ہماری نفِیس چِیزیں برباد ہو گئِیں۔
  • اَے خُداوند! کیا تُو اِس پر بھی اپنے آپ کو روکے گا؟کیا تُو خاموش رہے گا اور ہم کو یُوں بدحال کرے گا؟۔
  • جو میرے طالِب نہ تھے مَیں اُن کی طرف مُتوجّہِ ہُؤا ۔ جِنہوں نے مُجھے ڈُھونڈا نہ تھا مُجھے پا لِیا ۔ مَیں نے ایک قَوم سے جو میرے نام سے نہیں کہلاتی تھی فرمایادیکھ مَیں حاضِر ہُوں۔
  • مَیں نے سرکش لوگوں کی طرف جو اپنی فِکروں کی پَیروی میں بُری راہ پر چلتے ہیں ہمیشہ ہاتھ پَھیلائے۔
  • اَیسے لوگ جو ہمیشہ میرے رُوبرُو باغوں میں قُربانیاں کرنے اور اِینٹوں پر خُوشبُو جلانے سے مُجھے برافروختہ کرتے ہیں۔
  • جو قبروں میں بَیٹھتے اور پوشِیدہ جگہوں میں رات کاٹتے اورسُؤر کا گوشت کھاتے ہیں اور جِن کے برتنوں میں نفرتی چِیزوں کا شوربا مَوجُود ہے۔
  • جو کہتے ہیں تُو الگ ہی کھڑا رہ ۔ میرے نزدِیک نہ آ کیونکہ مَیں تُجھ سے زِیادہ پاک ہُوں ۔ یہ میری ناک میں دُھوئیں کی مانِند اور دِن بھر جلنے والی آگ کی طرح ہیں۔
  • دیکھو میرے آگے یہ قلمبند ہُؤا ہے ۔ پس مَیں خاموش نہ رہُوں گا بلکہ بدلہ دُوں گا ۔ خُداوند فرماتا ہے ہاں اُن کی گود میں ڈال دُوں گا۔
  • تُمہاری اور تُمہارے باپ دادا کی بدکرداری کا بدلہ اِکٹّھا دُوں گا جو پہاڑوں پر خُوشبُو جلاتے اور ٹِیلوں پر میری تکفِیر کرتے تھے ۔ پس مَیں پہلے اُن کے کاموں کو اُن کی گود میں ناپ کر دُوں گا۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جِس طرح شِیرہ خوشۂِ انگُور میں مَوجُود ہے اور کوئی کہے اُسے خراب نہ کر کیونکہ اُس میں برکت ہے اُسی طرح مَیں اپنے بندوں کی خاطِر کرُوں گاتاکہ اُن سب کو ہلاک نہ کرُوں۔
  • اور مَیں یعقُو ب میں سے ایک نسل اور یہُودا ہ میں سے اپنے کوہِستان کا وارِث برپا کرُوں گا اور میرے برگُزِیدہ لوگ اُس کے وارِث ہوں گے اور میرے بندے وہاں بسیں گے۔
  • اور شارُو ن گلّوں کا گھر ہو گا اور عکُور کی وادی بَیلوں کے بَیٹھنے کا مقام میرے اُن لوگوں کے لِئے جو میرے طالِب ہُوئے۔
  • لیکن تُم جو خُداوند کو ترک کرتے اور اُس کے کوہِ مُقدّس کو فراموش کرتے اور مُشتر ی کے لِئے دسترخوان چُنتے اور زُہر ہ کے لِئے شرابِ ممزُوج کا جام پُر کرتے ہو۔
  • مَیں تُم کو گِن گِن کر تلوار کے حوالہ کرُوں گا اور تُم سب ذبح ہونے کے لِئے خم ہو گے کیونکہ جب مَیں نے بُلایا تو تُم نے جواب نہ دِیا ۔ جب مَیں نے کلام کِیا تو تُم نے نہ سُنا بلکہ تُم نے وُہی کِیا جو میری نظر میں بُرا تھا اور وہ چِیز پسند کی جِس سے مَیں خُوش نہ تھا۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو میرے بندے کھائیں گے پر تُم بُھوکے رہو گے ۔ میرے بندے پِئیں گے پر تُم پِیاسے رہو گے ۔ میرے بندے شادمان ہوں گے پر تُم شرمِندہ ہو گے۔
  • اور میرے بندے دِل کی خُوشی سے گائیں گے پر تُم دِ ل گِیری کے سبب سے نالان ہو گے اور جانکاہی سے واوَیلا کرو گے۔
  • اور تُم اپنا نام میرے برگُزِیدوں کی لَعنت کے لِئے چھوڑ جاؤ گے ۔ خُداوند خُدا تُم کو قتل کرے گا اور اپنے بندوں کو ایک دُوسرے نام سے بُلائے گا۔
  • یہاں تک کہ جو کوئی رُویِ زمِین پر اپنے لِئے دُعایِ خَیر کرے خُدایِ برحق کے نام سے کرے گا اور جو کوئی زمِین میں قَسم کھائے خُدایِ برحق کے نام سے کھائے گا کیونکہ گُذشتہ مُصِیبتیں فراموش ہو گئِیں اور وہ میری آنکھوں سے پوشِیدہ ہیں۔
  • کیونکہ دیکھو مَیں نئے آسمان اور نئی زمِین کو پَیدا کرتا ہُوں اور پہلی چِیزوں کا پِھر ذِکر نہ ہو گا اور وہ خیال میں نہ آئیں گی۔
  • بلکہ تُم میری اِس نئی خِلقت سے ابدی خُوشی اور شادمانی کرو کیونکہ دیکھو مَیں یروشلیِم کو خُوشی اور اُس کے لوگوں کو خُرّمی بناؤُں گا۔
  • اور مَیں یروشلیِم سے خُوش اور اپنے لوگوں سے مسرُور ہُوں گا اور اُس میں رونے کی صدا اور نالہ کی آواز پِھرکبھی سُنائی نہ دے گی۔
  • پِھر کبھی وہاں کوئی اَیسا لڑکا نہ ہو گا جو کم عُمر رہے اور نہ کوئی اَیسا بُوڑھا جو اپنی عُمر پُوری نہ کرے کیونکہ لڑکا سَو برس کا ہو کر مَرے گا اور جو گُنہگارسَو برس کا ہو جائے ملعُون ہو گا۔
  • وہ گھر بنائیں گے اور اُن میں بسیں گے۔ وہ تاکِستان لگائیں گے اور اُن کے میوے کھائیں گے۔
  • نہ کہ وہ بنائیں اور دُوسرا بسے ۔ وہ لگائیں اور دُوسراکھائے کیونکہ میرے بندوں کے ایّام درخت کے ایّام کی مانِند ہوں گے اور میرے برگُزِیدے اپنے ہاتھوں کے کام سے مُدّتوں تک فائِدہ اُٹھائیں گے۔
  • اُن کی مِحنت بے سُود نہ ہو گی اور اُن کی اَولاد ناگہان ہلاک نہ ہو گی کیونکہ وہ اپنی اَولاد سمیت خُداوند کے مُبارک لوگوں کی نسل ہیں۔
  • اور یُوں ہو گا کہ مَیں اُن کے پُکارنے سے پہلے جواب دُوں گا اور وہ ہنُوز کہہ نہ چُکیں گے کہ مَیں سُن لُوں گا۔
  • بھیڑِیا اور برّہ اِکٹّھے چریں گے اور شیرِ بَبر بَیل کی مانِند بُھوسا کھائے گا اور سانپ کی خُوراک خاک ہو گی ۔ وہ میرے تمام کوہِ مُقدّس پر نہ ضرر پُہنچائیں گے نہ ہلاک کریں گے خُداوند فرماتا ہے۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ آسمان میرا تخت ہے اور زمِین میرے پاؤں کی چَوکی ۔ تُم میرے لِئے کَیسا گھربناؤ گے اور کَون سی جگہ میری آرام گاہ ہو گی؟۔
  • کیونکہ یہ سب چِیزیں تو میرے ہاتھ نے بنائِیں اور یُوں مَوجُود ہُوئِیں خُداوند فرماتا ہے لیکن مَیں اُس شخص پر نِگاہ کرُوں گا ۔ اُسی پر جو غرِیب اور شِکستہ دِل ہے اور میرے کلام سے کانپ جاتا ہے۔
  • جو بَیل ذبح کرتا ہے اُس کی مانِند ہے جو کِسی آدمی کو مار ڈالتا ہے اور جو برّہ کی قُربانی کرتا ہے اُس کے برابرہے جو کُتّے کی گردن کاٹتا ہے ۔ جو ہدیہ لاتا ہے گویاسُورَ کا لہُو گُذرانتا ہے ۔ جو لُبان جلاتا ہے اُس کی مانِند ہے جو بُت کو مُبارک کہتا ہے ۔ ہاں اُنہوں نے اپنی اپنی راہیں چُن لِیں اور اُن کے دِل اُن کی نفرتی چِیزوں سے مسرُور ہیں۔
  • مَیں بھی اُن کے لِئے آفتوں کو چُن لُوں گا اور جِن باتوں سے وہ ڈرتے ہیں اُن پر لاؤُں گا کیونکہ جب مَیں نے پُکاراتو کِسی نے جواب نہ دِیا ۔ جب مَیں نے کلام کِیا تو اُنہوں نے نہ سُنا بلکہ اُنہوں نے وُہی کِیا جو میری نظر میں بُرا تھا اور وہ چِیز پسند کی جِس سے مَیں خُوش نہ تھا۔
  • خُداوند کی بات سُنو اَے تُم جو اُس کے کلام سے کانپتے ہو! تُمہارے بھائی جو تُم سے کِینہ رکھتے ہیں اور میرے نام کی خاطِر تُم کو خارِج کر دیتے ہیں کہتے ہیں خُداوندکی تمجِید کرو تاکہ ہم تُمہاری خُوشی کو دیکھیں لیکن وُہی شرمِندہ ہوں گے۔
  • شہر سے ہجُوم کا شور! ہَیکل کی طرف سے ایک نِدا! خُداوند کی آواز ہے جو اپنے دُشمنوں کو بدلہ دیتا ہے۔
  • پیشتر اِس سے کہ اُسے درد لگے اُس نے جنم دِیا اور اِس سے پہلے کہ اُس کو درد ہو اُس سے بیٹا پَیدا ہُؤا۔
  • اَیسی بات کِس نے سُنی؟ اَیسی چِیزیں کِس نے دیکِھیں؟کیا ایک دِن میں کوئی مُلک پَیدا ہو سکتا ہے؟ کیا یکبارگی ایک قَوم پَیدا ہو جائے گی؟ کیونکہ صِیُّون کو درد لگے ہی تھے کہ اُس کی اَولاد پَیدا ہو گئی۔
  • خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں اُسے وِلادت کے وقت تک لاؤُں اور پِھر اُس سے وِلادت نہ کراؤُں؟ تیرا خُدا فرماتاہے کیا مَیں جو وِلادت تک لاتا ہُوں وِلادت سے باز رکُھّوں؟۔
  • تُم یروشلیِم کے ساتھ خُوشی مُنائو اور اُس کے سبب سے شادمان ہو ۔ اُس کے سب دوستو ۔ جو اُس کے لِئے ماتم کرتے تھے اُس کے ساتھ نِہایت خُوش ہو۔
  • تاکہ تُم دُودھ پِیو اور اُس کے تسلّی کے پِستانوں سے سیر ہو تاکہ تُم نِچوڑو اور اُس کی شَوکت کی فراوانی سے حظّ اُٹھاؤ۔
  • کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں سلامتی نہر کی مانِند اور قَوموں کی دَولت سَیلاب کی طرح اُس کے پاس رواں کرُوں گا تب تُم دُودھ پِیو گے اور بغل میں اُٹھائے جاؤ گے اور گُھٹنوں پر کُدائے جاؤ گے۔
  • جِس طرح ماں اپنے بیٹے کو دِلاسا دیتی ہے اُسی طرح مَیں تُم کو دِلاسا دُوں گا ۔ یروشلیِم ہی میں تُم تسلّی پاؤ گے۔
  • اور تُم دیکھو گے اور تُمہارا دِل خُوش ہو گا اور تُمہاری ہڈّ ِیاں سبزہ کی مانِند نشو و نُما پائیں گی اور خُداوندکا ہاتھ اپنے بندوں پر ظاہِر ہو گا پر اُس کا قہر اُس کے دُشمنوں پر بھڑکے گا۔
  • کیونکہ دیکھو خُداوند آگ کے ساتھ آئے گا اور اُس کے رتھ گِردباد کی مانِند ہوں گے تاکہ اپنے قہر کو جوش کے ساتھ اور اپنی تنبِیہہ کو آگ کے شُعلہ میں ظاہِر کرے۔
  • کیونکہ آگ سے اور اپنی تلوار سے خُداوند تمام بنی آدم کا مُقابلہ کرے گا اور خُداوند کے مقتُول بُہت سے ہوں گے۔
  • وہ جو باغوں کے وسط میں کِسی کے پِیچھے کھڑے ہونے کے لِئے اپنے آپ کو پاک و صاف کرتے ہیں جو سُؤر کا گوشت اور مکرُوہ چِیزیں اور چُوہے کھاتے ہیں خُداوند فرماتا ہے وہ باہم فنا ہو جائیں گے۔
  • اور مَیں اُن کے کام اور اُن کے منصُوبے جانتا ہُوں ۔ وہ وقت آتا ہے کہ مَیں تمام قَوموں اور اہلِ لُغت کوجمع کرُوں گا اور وہ آئیں گے اور میرا جلال دیکھیں گے۔
  • تب مَیں اُن کے درمِیان ایک نِشان نصب کرُوں گا اور مَیں اُن کو جو اُن میں سے بچ نِکلیں قَوموں کی طرف بھیجُوں گایعنی ترسِیس اور پُول اور لُود کو جو تِیرانداز ہیں اور تُوبل اور یاوا ن کو اور دُور کے جزِیروں کو جِنہوں نے میری شُہرت نہیں سُنی اور میرا جلال نہیں دیکھا اوروہ قَوموں کے درمیان میرا جلال بیان کریں گے۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے کہ وہ تُمہارے سب بھائیوں کو تمام قَوموں میں سے گھوڑوں اور رتھوں پر اور پالکِیوں میں اور خچّروں پر اور سانڈنیوں پر بِٹھا کر خُداوندکے ہدیہ کے لِئے یروشلیِم میں میرے کوہِ مُقدّس کو لائیں گے جِس طرح سے بنی اِسرائیل خُداوند کے گھر میں پاک برتنوں میں ہدیہ لاتے ہیں۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُن میں سے بھی کاہِن اور لاوی ہونے کے لِئے لُوں گا۔
  • خُداوند فرماتا ہے جِس طرح نیا آسمان اور نئی زمِین جو مَیں بناؤُں گا میرے حضُور قائِم رہیں گے اُسی طرح تُمہاری نسل اور تُمہارا نام باقی رہے گا۔
  • اور یُوں ہو گا خُداوند فرماتا ہے کہ ایک نئے چاند سے دُوسرے تک اور ایک سبت سے دُوسرے تک ہر فردِ بشر عِبادت کے لِئے میرے حضُور آئے گا۔
  • اور وہ نِکل نِکل کر اُن لوگوں کی لاشوں پر جو مُجھ سے باغی ہُوئے نظر کریں گے کیونکہ اُن کا کِیڑا نہ مَرے گااور اُن کی آگ نہ بُجھے گی اور وہ تمام بنی آدم کے لِئے نفرتی ہوں گے۔
  • یرمِیا ہ بِن خِلقیاہ کی باتیں جو بِنیمِین کی مملکت میں عنتُوتی کاہِنوں میں سے تھا۔
  • جِس پر خُداوند کا کلام شاہِ یہُودا ہ یوسیا ہ بِن امُون کے دِنوں میں اُس کی سلطنت کے تیرھویں سال میں نازِل ہُؤا۔
  • شاہِ یہُودا ہ یہُویقِیم بِن یوسیا ہ کے دِنوں میں بھی شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ بِن یوسیا ہ کے گیارھویں سال کے تمام ہونے تک اہلِ یروشلیِم کے اسِیری میں جانے تک جو پانچویں مہِینے میں تھا نازِل ہوتا رہا۔
  • تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔
  • اِس سے پیشتر کہ مَیں نے تُجھے بطن میں خلق کِیا ۔ مَیں تُجھے جانتا تھا اور تیری وِلادت سے پہلے مَیں نے تُجھے مخصُوص کِیا اور قَوموں کے لِئے تُجھے نبی ٹھہرایا۔
  • تب مَیں نے کہا ہائے خُداوند خُدا! دیکھ مَیں بول نہیں سکتا کیونکہ مَیں تو بچّہ ہُوں۔
  • لیکن خُداوند نے مُجھے فرمایا یُوں نہ کہہ کہ مَیں بچّہ ہُوں کیونکہ جِس کِسی کے پاس مَیں تُجھے بھیجُوں گاتُو جائے گا اور جو کُچھ مَیں تُجھے فرماؤُں گا تُو کہے گا۔
  • تُواُن کے چِہروں کو دیکھ کر نہ ڈر کیونکہ خُداوند فرماتاہے مَیں تُجھے چُھڑانے کو تیرے ساتھ ہُوں۔
  • تب خُداوند نے اپنا ہاتھ بڑھا کر میرے مُنہ کو چُھؤا اور خُداوند نے مُجھے فرمایا دیکھ مَیں نے اپنا کلام تیرے مُنہ میں ڈا ل دِیا۔
  • دیکھ آج کے دِن مَیں نے تُجھے قَوموں پر اور سلطنتوں پر مُقرّر کِیا کہ اُکھاڑے اور ڈھائے اور ہلاک کرے اور گِرائے اور تعمِیر کرے اور لگائے۔
  • پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا اَے یرمِیا ہ تُو کیا دیکھتا ہے؟ مَیں نے عرض کی کہ بادام کے درخت کی ایک شاخ دیکھتا ہُوں۔
  • اور خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ تُو نے خُوب دیکھا کیونکہ مَیں اپنے کلام کو پُورا کرنے کے لِئے بیدار رہتا ہُوں۔
  • دُوسری بار خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا تُو کیا دیکھتا ہے؟ مَیں نے عرض کی کہ اُبلتی ہُوئی دیگ دیکھتا ہُوں جِس کا مُنہ شِمال کی طرف سے ہے۔
  • تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ شِمال کی طرف سے اِس مُلک کے تمام باشِندوں پر آفت آئے گی۔
  • کیونکہ خُداوند فرماتا ہے دیکھ! مَیں شِمال کی سلطنتوں کے تمام خاندانوں کو بُلاؤُں گا اور وہ آئیں گے اور ہرایک اپنا تخت یروشلیِم کے پھاٹکوں کے مدخل پر اور اُس کی سب دِیواروں کے گِرداگِرد اور یہُودا ہ کے تمام شہروں کے مُقابِل قائِم کرے گا۔
  • اور مَیں اُن کی ساری شرارت کے باعِث اُن پر فتویٰ دُوں گا کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کے سامنے لُبان جلایا اور اپنی ہی دستکاری کو سِجدہ کِیا۔
  • اِس لِئے تُو اپنی کمر کَس کر اُٹھ کھڑا ہو اور جو کُچھ مَیں تُجھے فرماؤں اُن سے کہہ ۔ اُن کے چِہروں کو دیکھ کر نہ ڈر۔اَیسا نہ ہو کہ مَیں تُجھے اُن کے سامنے سراسِیمہ کرُوں۔
  • کیونکہ دیکھ مَیں آج کے دِن تُجھ کو اِس تمام مُلک اوریہُودا ہ کے بادشاہوں اور اُس کے امِیروں اور اُس کے کاہِنوں اور مُلک کے لوگوں کے مُقابِل ایک فصِیل دار شہر اور لوہے کا سُتُون اور پِیتل کی دِیوار بناتا ہُوں۔
  • اور وہ تُجھ سے لڑیں گے لیکن تُجھ پر غالِب نہ آئیں گے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں تُجھے چُھڑانے کو تیرے ساتھ ہُوں۔
  • پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا کہ۔
  • تُو جا اور یروشلیِم کے کان میں پُکار کر کہہ کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تیری جوانی کی اُلفت اور تیرے بیاہ کی مُحبّت کو یاد کرتا ہُوں کہ تُو بیابان یعنی بنجر زمِین میں میرے پِیچھے پِیچھے چلی۔
  • اِسرائیل خُداوند کا مُقدّس اور اُس کی افزایش کا پہلاپَھل تھا ۔ خُداوند فرماتا ہے اُسے نِگلنے والے سب مُجرِم ٹھہریں گے اُن پر آفت آئے گی۔
  • اَے اہلِ یعقُو ب اور اہلِ اِسرائیل کے سب خاندانو! خُداوند کا کلام سُنو۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُمہارے باپ دادا نے مُجھ میں کَونسی بے اِنصافی پائی جِس کے سبب سے وہ مُجھ سے دُور ہو گئے اور بُطلان کی پیرَوی کر کے باطِل ہُوئے؟۔
  • اور اُنہوں نے یہ نہ کہا کہ خُداوند کہاں ہے جو ہم کومُلکِ مِصر سے نِکال لایا اور بیابان اور بنجر اور گڑھوں کی زمِین میں سے خُشکی اور مَوت کے سایہ کی سرزمِین میں سے جہاں سے نہ کوئی گُذرتا اور نہ کوئی بُود و باش کرتا تھا ہم کو لے آیا؟۔
  • اور مَیں تُم کو باغوں والی زمِین میں لایا کہ تُم اُس کے میوے اور اُس کے اچّھے پَھل کھاؤ لیکن جب تُم داخِل ہُوئے تو تُم نے میری زمِین کو ناپاک کر دِیا اور میری مِیراث کو مکرُوہ بنایا۔
  • کا ہِنوں نے نہ کہا کہ خُداوند کہاں ہے؟ اور اہلِ شرِیعت نے مُجھے نہ جانا اور چرواہوں نے مُجھ سے سرکشی کی اور نبِیوں نے بعل کے نام سے نبُوّت کی اور اُن چِیزوں کی پَیروی کی جِن سے کُچھ فائِدہ نہیں۔
  • اِس لِئے خُداوند فرماتا ہے مَیں پِھر تُم سے جھگڑُوں گا اور تُمہارے بیٹوں کے بیٹوں سے جھگڑا کرُوں گا۔
  • کیونکہ پار گُذر کر کِتّیِم کے جزِیروں میں دیکھو اور قِیدا رمیں قاصِد بھیج کر دریافت کرو اور دیکھو کہ اَیسی بات کہِیں ہُوئی ہے؟۔
  • کیا کِسی قَوم نے اپنے معبُودوں کو حالانکہ وہ خُدا نہیں بدل ڈالا؟ پر میری قَوم نے اپنے جلال کو بے فائِدہ چِیز سے بدلا۔
  • خُداوند فرماتا ہے اَے آسمانو! اِس سے حَیران ہو ۔ شِدّت سے تھرتھراؤ اور بِالکُل وِیران ہو جاؤ۔
  • کیونکہ میرے لوگوں نے دو بُرائیاں کِیں ۔ اُنہوں نے مُجھ آبِ حیات کے چشمہ کو ترک کر دِیا اور اپنے لِئے حَوض کھودے ہیں ۔ شِکستہ حَوض جِن میں پانی نہیں ٹھہرسکتا۔
  • کیا اِسرائیل غُلام ہے؟ کیا وہ خانہ زاد ہے؟ وہ کِس لِئے لُوٹا گیا؟۔
  • جوان شیرِ بَبر اُس پر غُرّائے اور گرجے اور اُنہوں نے اُس کا مُلک اُجاڑ دِیا ۔ اُس کے شہر جل گئے ۔ وہاں کوئی بسنے والا نہ رہا۔
  • بنی نُوف اور بنی تحفنیِس نے بھی تیری کھوپڑی پھوڑی۔
  • کیا تُو خُود ہی یہ اپنے اُوپر نہیں لائی کہ تُو نے خُداوند اپنے خُدا کو ترک کِیا جبکہ وہ تیری راہبری کرتا تھا؟۔
  • اور اب سِیحور کا پانی پِینے کو مِصر کی راہ میں تُجھے کیا کام؟ اور دریایِ فرا ت کا پانی پِینے کو اسُور کی راہ میں تیرا کیا مطلب؟۔
  • تیری ہی شرارت تیری تادِیب کرے گی اور تیری برگشتگی تُجھ کو سزا دے گی ۔ خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے دیکھ اور جان لے کہ یہ بُرا اور بے نِہایت بیجا کام ہے کہ تُو نے خُداوند اپنے خُدا کو ترک کِیا اور تُجھ کو میرا خَوف نہیں۔
  • کیونکہ مُدّت ہُوئی کہ تُو نے اپنے جُوئے کو توڑ ڈالا اور اپنے بندھنوں کے ٹُکڑے کر ڈالے اور کہا کہ مَیں تابِع نہ رہُوں گی ۔ ہاں ہر ایک اُونچے پہاڑ پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے تُو بدکاری کے لِئے لیٹ گئی۔
  • مَیں نے تو تُجھے کامِل تاک لگایا اور عُمدہ بِیج بویاتھا پِھر تُو کیونکر میرے لِئے بے حقِیقت جنگلی انگُورکا درخت ہو گئی؟۔
  • ہر چند تُو اپنے کو سجّی سے دھوئے اور بُہت سا صابُون اِستعمال کرے تَو بھی خُداوند خُدا فرماتا ہے تیری شرارت کا داغ میرے حضُور عیان ہے۔
  • تُو کیونکر کہتی ہے مَیں ناپاک نہیں ہُوں ۔ مَیں نے بعلِیم کی پَیروی نہیں کی؟ وادی میں اپنی روِش دیکھ اور جو کُچھ تُو نے کِیا ہے معلُوم کر ۔ تُو تیز رَو اُونٹنی کی مانِند ہے جو اِدھر اُدھر دَوڑتی ہے۔
  • مادہ گورخر کی مانِندجو بیابان کی عادی ہے ۔ جو شہوت کے جوش میں ہوا کو سُونگھتی ہے ۔ اُس کی مَستی کی حالت میں کَون اُسے روک سکتا ہے؟ اُس کے طالِب ماندہ نہ ہوں گے ۔ اُس کی مَستی کے ایّام میں وہ اُسے پا لیں گے۔
  • تُو اپنے پاؤں کو برہنگی سے اور اپنے حلق کو پِیاس سے بچا لیکن تُو نے کہا کہ کُچھ اُمّید نہیں ۔ ہرگِز نہیں کیونکہ مَیں بے گانوں پر عاشِق ہُوں اور اُن ہی کے پِیچھے جاؤُں گی۔
  • جِس طرح چور پکڑا جانے پر رُسوا ہوتا ہے اُسی طرح اِسرائیل کا گھرانا رُسوا ہُؤا ۔ وہ اور اُس کے بادشاہ اور اُمرا اور کاہِن اور نبی۔
  • جو لکڑی سے کہتے ہیں کہ تُو میرا باپ ہے اور پتّھر سے کہ تُو نے مُجھے جنم دِیا کیونکہ اُنہوں نے میری طرف مُنہ نہ کِیا بلکہ پِیٹھ کی پر اپنی مُصِیبت کے وقت وہ کہیں گے کہ اُٹھ کر ہم کو بچا۔
  • لیکن تیرے بُت کہاں ہیں جِن کو تُو نے اپنے لِئے بنایا؟ اگر وہ تیری مُصِیبت کے وقت تُجھے بچا سکتے ہیں تو اُٹھیں کیونکہ اَے یہُودا ہ! جِتنے تیرے شہر ہیں اُتنے ہی تیرے معبُود ہیں۔
  • تُم مُجھ سے کیوں حُجّت کرو گے؟ تُم سب نے مُجھ سے بغاوت کی ہے خُداوند فرماتا ہے۔
  • مَیں نے بے فائِدہ تُمہارے بیٹوں کو پِیٹا ۔ وہ تربِیّت پذِیر نہ ہُوئے ۔ تُمہاری ہی تلوار پھاڑنے والے شیرِبَبر کی طرح تُمہارے نبِیوں کو کھا گئی۔
  • اَے اِس پُشت کے لوگو! خُداوند کے کلام کا لِحاظ کرو ۔ کیا مَیں اِسرائیل کے لِئے بیابان یا تارِیکی کی زمِین ہُؤا؟ میرے لوگ کیوں کہتے ہیں ہم آزاد ہو گئے ۔ پِھرتیرے پاس نہ آئیں گے؟۔
  • کیا کُنواری اپنے زیور یا دُلہن اپنی آرایش بُھول سکتی ہے؟ پر میرے لوگ تو مُدّتِ مدِید سے مُجھ کو بُھول گئے۔
  • تُو طلبِ عِشق میں اپنی راہ کو کَیسی آراستہ کرتی ہے!یقِیناً تُو نے فاحِشہ عَورتوں کو بھی اپنی راہیں سِکھائی ہیں۔
  • تیرے ہی دامن پر بے گُناہ مِسکِینوں کا خُون بھی پایاگیا ۔ تُو نے اُن کو نقب لگاتے نہیں پکڑا بلکہ اِن ہی سب باتوں کے سبب سے۔
  • تَو بھی تُو کہتی ہے مَیں بے قُصُور ہُوں ۔ اُس کا غضب یقِیناً مُجھ پر سے ٹل جائے گا ۔ دیکھ مَیں تُجھ پر فتویٰ دُوں گا کیونکہ تُو کہتی ہے مَیں نے گُناہ نہیں کِیا۔
  • تُو اپنی راہ بدلنے کو اَیسی بے قرار کیوں پِھرتی ہے؟ تُو مِصر سے بھی شرمِندہ ہو گی جَیسے اسُور سے ہُوئی۔
  • وہاں سے بھی تُو اپنے سر پر ہاتھ رکھ کر نِکلے گی کیونکہ خُداوند نے اُن کو جِن پر تُو نے اِعتماد کِیا حقِیر جانا اور تُو اُن سے کامیاب نہ ہو گی۔
  • کہتے ہیں کہ اگر کوئی مَرد اپنی بِیوی کو طلاق دے دے اور وہ اُس کے ہاں سے جا کر کِسی دُوسرے مَرد کی ہو جائے تو کیا وہ پہلا پِھر اُس کے پاس جائے گا؟ کیا وہ زمِین نِہایت ناپاک نہ ہو گی؟ لیکن تُو نے تو بُہت سے یاروں کے ساتھ بدکاری کی ہے ۔ کیا اب بھی تُو میری طرف پِھرے گی؟ خُداوند فرماتا ہے۔
  • پہاڑوں کی طرف اپنی آنکھیں اُٹھا اور دیکھ کَونسی جگہ ہے جہاں تُو نے بدکاری نہیں کی؟ تُو راہ میں اُن کے لِئے اِس طرح بَیٹھی جِس طرح بیابان میں عرب ۔ تُو نے اپنی بدکاری اور شرارت سے زمِین کو ناپاک کِیا۔
  • اِس لِئے بارِش نہیں ہوتی اور آخِری برسات نہیں ہُوئی ۔ تیری پیشانی فاحِشہ کی ہے اور تُجھ کو شرم نہیں آتی۔
  • کیا تُو اب سے مُجھے پُکار کر نہ کہے گی اَے میرے باپ! تُو میری جوانی کا راہبر تھا؟۔
  • کیا اُس کا قہر ہمیشہ رہے گا؟ کیا وہ اُسے ابد تک رکھ چھوڑے گا؟ دیکھ تُو اَیسی باتیں تو کہہ چُکی لیکن جہاں تک تُجھ سے ہو سکا تُو نے بُرے کام کِئے۔
  • اور یوسیا ہ بادشاہ کے ایّام میں خُداوند نے مُجھ سے فرمایا کیا تُو نے دیکھا برگشتہ اِسرائیل نے کیا کِیا ہے؟ وہ ہر ایک اُونچے پہاڑ پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے گئی اور وہاں بدکاری کی۔
  • اور جب وہ یہ سب کُچھ کر چُکی تو مَیں نے کہا وہ میری طرف واپس آئے گی پر وہ نہ آئی اور اُس کی بے وفا بہن یہُودا ہ نے یہ حال دیکھا۔
  • پِھر مَیں نے دیکھا کہ جب برگشتہ اِسرائیل کی زِناکاری کے سبب سے مَیں نے اُس کو طلاق دے دی اور اُسے طلاق نامہ لِکھ دِیا تَو بھی اُس کی بے وفا بہن یہُودا ہ نہ ڈری بلکہ اُس نے بھی جا کر بدکاری کی۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ اُس نے اپنی بدکاری کی بُرائی سے زمِین کو ناپاک کِیا اور پتّھر اور لکڑی کے ساتھ زِناکاری کی۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے کہ باوُجُود اِس سب کے اُس کی بے وفا بہن یہُودا ہ سچّے دِل سے میری طرف نہ پِھری بلکہ رِیاکاری سے۔
  • اور خُداوند نے مُجھ سے فرمایا برگشتہ اِسرائیل نے بے وفا یہُودا ہ سے زِیادہ اپنے آپ کو صادِق ثابِت کِیاہے۔
  • جا اور شِمال کی طرف یہ بات پُکار کر کہہ دے کہ خُداوند فرماتا ہے اَے برگشتہ اِسرائیل ! واپس آ ۔ مَیں تُجھ پر قہر کی نظر نہیں کرُوں گا کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں رحِیم ہُوں ۔ میرا قہر دائِمی نہیں۔
  • صِرف اپنی بدکرداری کا اِقرار کر کہ تُو خُداوند اپنے خُدا سے عاصی ہو گئی اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے غَیروں کے ساتھ اِدھر اُدھر آوارہ پِھری ۔ خُداوند فرماتا ہے تُم میری آواز کے شِنوا نہ ہُوئے۔
  • خُداوند فرماتا ہے اَے برگشتہ بچّو واپس آؤ! کیونکہ مَیں خُود تُمہارا مالِک ہُوں اور مَیں تُم کو ہر ایک شہر میں سے ایک اور ہر ایک گھرانے میں سے دو لے کر صِیُّون میں لاؤُں گا۔
  • اور مَیں تُم کو اپنے خاطِرخواہ چرواہے دُوں گا اوروہ تُم کو دانائی اور عقل مندی سے چرائیں گے۔
  • اور یُوں ہو گا خُداوند فرماتا ہے کہ جب اُن ایّام میں تُم مُلک میں بڑھو گے اور بُہت ہو گے تب وہ پِھر نہ کہیں گے کہ خُداوند کے عہد کا صندُوق ۔ اُس کا خیال بھی کبھی اُن کے دِل میں نہ آئے گا ۔ وہ ہرگِز اُسے یادنہ کریں گے اور اُس کی زِیارت کو نہ جائیں گے اور اُس کی مرمّت نہ ہو گی۔
  • اُس وقت یروشلیِم خُداوند کا تخت کہلائے گا اور اُس میں یعنی یروشلیِم میں سب قَومیں خُداوند کے نام سے جمع ہوں گی اور وہ پِھر اپنے بُرے دِل کی سختی کی پَیروی نہ کریں گے۔
  • اُن ایّام میں یہُودا ہ کا گھرانا اِسرائیل کے گھرانے کے ساتھ چلے گا ۔ وہ مِل کر شِمال کے مُلک میں سے اُس مُلک میں جِسے مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو مِیراث میں دِیا آئیں گے۔
  • آہ! مَیں نے تو کہا تھا مَیں تُجھ کو فرزندوں میں شامِل کر کے خُوش نُما مُلک یعنی قَوموں کی نفِیس مِیراث تُجھے دُوں گا اور تُو مُجھے باپ کہہ کر پُکا رے گی اور تُو پِھر مُجھ سے برگشتہ نہ ہو گی۔
  • لیکن خُداوند فرماتا ہے اَے اِسرائیل کے گھرانے! جِس طرح بِیوی بے وفائی سے اپنے شَوہر کو چھوڑ دیتی ہے اُسی طرح تُو نے مُجھ سے بے وفائی کی ہے۔
  • پہاڑوں پر بنی اِسرائیل کی گِریہ و زاری اور مِنّت کی آواز سُنائی دیتی ہے کیونکہ اُنہوں نے اپنی راہ ٹیڑھی کی اور خُداوند اپنے خُدا کو بُھول گئے۔
  • اَے برگشتہ فرزندو واپس آؤ! مَیں تُمہاری برگشتگی کا چارہ کرُوں گا ۔ دیکھ ہم تیرے پاس آتے ہیں کیونکہ تُو ہی اَے خُداوند ہمارا خُدا ہے۔
  • فی الحقِیقت ٹِیلوں اور پہاڑوں پر کے ہجُوم سے کُچھ اُمّید رکھنا بے فائِدہ ہے ۔ یقِیناً خُداوند ہمارے خُدا ہی میں اِسرائیل کی نجات ہے۔
  • لیکن اِس رُسوائی کے باعِث نے ہماری جوانی کے وقت سے ہمارے باپ دادا کے مال کو اور اُن کی بھیڑوں اور اُن کے بَیلوں اور اُن کے بیٹے اور بیٹِیوں کو نِگل لِیا ہے۔
  • ہم اپنی شرم میں لیٹیں اور رُسوائی ہم کو چُھپا لے کیونکہ ہم اور ہمارے باپ دادا اپنی جوانی کے وقت سے آج تک خُداوند اپنے خُدا کے خطاکار ہیں اور ہم خُداوند اپنے خُدا کی آواز کے شِنوا نہیں ہُوئے۔
  • اَے اِسرائیل اگر تُو واپس آئے توخُداوند فرماتا ہے اگر تُو میری طرف واپس آئے اور اپنی مکرُوہات کو میری نظر سے دُور کرے تو تُو آوارہ نہ ہو گا۔
  • اور اگر تُو سچّائی اور عدالت اور صداقت سے زِندہ خُداوند کی قَسم کھائے تو قَومیں اُس کے سبب سے اپنے آپ کو مُبارک کہیں گی اور اُس پر فخر کریں گی۔
  • کیونکہ خُداوند یہُودا ہ اور یروشلیِم کے لوگوں کو یُوں فرماتا ہے کہ اپنی اُفتادہ زمِین پر ہل چلاؤ اور کانٹوں میں تُخم ریزی نہ کرو۔
  • اَے یہُودا ہ کے لوگو اور یروشلیِم کے باشِندو! خُداوندکے لِئے اپنا خَتنہ کراؤ ہاں اپنے دِل کا خَتنہ کرو تا نہ ہو کہ تُمہاری بد اعمالی کے باعِث سے میرا قہر آگ کی مانِند شُعلہ زن ہو اور اَیسا بھڑکے کہ کوئی بُجھا نہ سکے۔
  • یہُودا ہ میں اِشتہار دو اور یروشلیِم میں اِس کی مُنادی کرو اور کہو کہ تُم مُلک میں نرسِنگا پُھونکو ۔ بُلند آواز سے پُکارو اور کہو کہ جمع ہو کہ حصِین شہروں میں چلیں۔
  • تُم صِیُّون ہی میں جھنڈا کھڑا کرو ۔ پناہ لینے کوبھاگو اور دیر نہ کرو کیونکہ مَیں بلا اور ہلاکتِ شدِیدکو شِمال کی طرف سے لاتا ہُوں۔
  • شیرِ بَبر جھاڑِیوں سے نِکلا ہے اور قَوموں کے ہلاک کرنے والے نے کُوچ کِیا ہے ۔ وہ اپنی جگہ سے نِکلا ہے کہ تیری زمِین کو وِیران کرے تاکہ تیرے شہر وِیران ہوں اور کوئی بسنے والا نہ رہے۔
  • اِس لِئے ٹاٹ اوڑھ کر چھاتی پِیٹو اور واوَیلا کرو کیونکہ خُداوند کا قہرِ شدِید ہم پر سے ٹل نہیں گیا۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے اُس وقت یُوں ہو گا کہ بادشاہ اور سردار بے دِل ہو جائیں گے اور کاہِن حَیرت زدہ اور نبی سراسِیمہ ہوں گے۔
  • تب مَیں نے کہا افسوس اَے خُداوند خُدا یقِیناً تُو نے اِن لوگوں اور یروشلیِم کو یہ کہہ کر دغا دی کہ تُم سلامت رہو گے حالانکہ تلوار جان تک پُہنچ گئی ہے۔
  • اُس وقت اِن لوگوں اور یروشلیِم سے یہ کہا جائے گاکہ بیابان کے پہاڑوں پر سے ایک خُشک ہوا میری دُخترِ قَوم کی طرف چلے گی ۔ اُسانے اور صاف کرنے کے لِئے نہیں۔
  • بلکہ وہاں سے ایک نِہایت تُند ہوا میرے لِئے چلے گی ۔ اب مَیں بھی اُن پر فتویٰ دُوں گا۔
  • دیکھو وہ گھٹا کی طرح چڑھ آئے گا ۔ اُس کے رتھ گِردبادکی مانِند اور اُس کے گھوڑے عُقابوں سے تیزتر ہیں ۔ ہم پر افسوس! کہ ہائے ہم غارت ہو گئے۔
  • اَے یروشلیِم ! تُو اپنے دِل کو شرارت سے پاک کر تاکہ تُو رہائی پائے ۔ بُرے خیالات کب تک تیرے دِل میں رہیں گے؟۔
  • کیونکہ دان سے ایک آواز آتی ہے اور افرائِیم کے پہاڑ سے مُصِیبت کی خبر دیتی ہے۔
  • قَوموں کو خبر دو ۔ دیکھو یروشلیِم کی بابت مُنادی کرو کہ مُحاصرہ کرنے والے دُور کے مُلک سے آتے ہیں اوریہُودا ہ کے شہروں کے مُقابِل للکاریں گے۔
  • کھیت کے رکھوالوں کی مانِند وہ اُسے چاروں طرف سے گھیریں گے کیونکہ اُس نے مُجھ سے بغاوت کی خُداوند فرماتا ہے۔
  • تیری چال اور تیرے کاموں سے یہ مُصِیبت تُجھ پر آئی ہے ۔ یہ تیری شرارت ہے ۔ یہ بُہت تلخ ہے کیونکہ یہ تیرے دِل تک پُہنچ گئی ہے۔
  • ہائے میرا دِل! میرے پردۂِ دِل میں درد ہے ۔ میرادِل بے تاب ہے ۔ مَیں چُپ نہیں رہ سکتا کیونکہ اَے میری جان! تُو نے نرسِنگے کی آواز اور لڑائی کی للکار سُن لی ہے۔
  • شِکست پر شِکست کی خبر آتی ہے ۔ یقِیناً تمام مُلک برباد ہو گیا ۔ میرے خَیمے ناگہان اور میرے پردے ایک دم میں غارت کِئے گئے۔
  • مَیں کب تک یہ جھنڈا دیکُھوں اور نرسِنگے کی آواز سنُوں؟۔
  • فی الحقِیقت میرے لوگ احمق ہیں ۔ اُنہوں نے مُجھے نہیں پہچانا ۔ وہ بے شعُور بچّے ہیں اور اِمتیاز نہیں رکھتے بُرے کام کرنے میں ہوشیار ہیں پر نیکوکاری کی سمجھ نہیں رکھتے۔
  • مَیں نے زمِین پر نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ وِیران اور سُنسان ہے ۔ افلاک کو بھی بے نُور پایا۔
  • مَیں نے پہاڑوں پر نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ وہ کانپ گئے اور سب ٹِیلے مُتزلزل ہو گئے۔
  • مَیں نے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ کوئی آدمی نہیں اور سب ہوائی پرِندے اُڑ گئے۔
  • پِھر مَیں نے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ زرخیز زمِین بیابان ہو گئی اور اُس کے سب شہر خُداوند کی حضُوری اور اُس کے قہر کی شِدّت سے برباد ہو گئے۔
  • کیونکہ خُداوند فرماتا ہے کہ تمام مُلک وِیران ہو گا تَو بھی مَیں اُسے بِالکُل برباد نہ کرُوں گا۔
  • اِسی لِئے زمِین ماتم کرے گی اور اُوپر سے آسمان تارِیک ہو جائے گا کیونکہ مَیں کہہ چُکا ۔ مَیں نے اِرادہ کِیا ہے۔ مَیں اُس سے پشیمان نہ ہُوں گا اور اُس سے باز نہ آؤُں گا۔
  • سواروں اور تِیراندازوں کے شور سے تمام شہری بھاگ جائیں گے ۔ وہ گھنے جنگلوں میں جا گُھسیں گے اور چٹانوں پر چڑھ جائیں گے ۔ سب شہر ترک کِئے جائیں گے اور کوئی آدمی اُن میں نہ رہے گا۔
  • تب اَے غارت شُدہ! تُو کیا کرے گی؟ اگرچہ تُو لال جوڑاپہنے ۔ اگرچہ تُو زرِّین زیوروں سے آراستہ ہو ۔ اگرچہ تُو اپنی آنکھوں میں سُرمہ لگائے تُو عبث اپنے آپ کوخُوب صُورت بنائے گی ۔ تیرے عاشِق تُجھ کو حقِیر جانیں گے ۔ وہ تیری جان کے طالِب ہوں گے۔
  • کیونکہ مَیں نے اُس عَورت کی سی آواز سُنی ہے جِسے درد لگے ہوں اور اُس کی سی درد ناک آواز جِس کے پہلا بچّہ پَیدا ہو یعنی دُخترِ صِیُّون کی آواز جو ہانپتی اور اپنے ہاتھ پَھیلا کر کہتی ہے ہائے! قاتِلوں کے سامنے میری جان بے تاب ہے۔
  • اب یروشلیِم کے کُوچوں میں اِدھر اُدھر گشت کرو اور دیکھو اور دریافت کرو اور اُس کے چَوکوں میں ڈُھونڈو اگر کوئی آدمی وہاں مِلے جو اِنصاف کرنے والا اور سچّائی کا طالِب ہو تو مَیں اُسے مُعاف کرُوں گا۔
  • اور اگرچہ وہ کہتے ہیں زِندہ خُداوند کی قَسم تَو بھی یقِیناً وہ جُھوٹی قَسم کھاتے ہیں۔
  • اَے خُداوند! کیا تیری آنکھیں سچّائی پر نہیں ہیں؟ تُو نے اُن کو مارا ہے پر اُنہوں نے افسوس نہیں کِیا۔ تُو نے اُن کو غارت کِیا پر وہ تربِیّت پذِیر نہ ہُوئے ۔ اُنہوں نے اپنے چِہروں کو چٹان سے بھی زِیادہ سخت بنایا ۔ اُنہوں نے واپس آنے سے اِنکار کِیا ہے۔
  • تب مَیں نے کہا کہ یقِیناً یہ بیچارے جاہِل ہیں کیونکہ یہ خُداوند کی راہ اور اپنے خُدا کے احکام کو نہیں جانتے۔
  • مَیں بزُرگوں کے پاس جاؤُں گا اور اُن سے کلام کرُوں گا کیونکہ وہ خُداوند کی راہ اور اپنے خُدا کے احکام کو جانتے ہیں لیکن اِنہوں نے جُؤا بِالکُل توڑ ڈالا اور بندھنوں کے ٹُکڑے کر ڈالے۔
  • اِس لِئے جنگل کا شیرِ بَبر اُن کو پھاڑے گا ۔ بیابان کابھیڑِیا اُن کو ہلاک کرے گا ۔ چِیتا اُن کے شہروں کی گھات میں بَیٹھا رہے گا ۔ جو کوئی اُن میں سے نِکلے پھاڑا جائے گا کیونکہ اُن کی سرکشی بُہت ہُوئی اور اُن کی برگشتگی بڑھ گئی۔
  • مَیں تُجھے کیونکر مُعاف کرُوں؟ تیرے فرزندوں نے مُجھ کو چھوڑا اور اُن کی قَسم کھائی جو خُدا نہیں ہیں ۔ جب مَیں نے اُن کو سیر کِیا تو اُنہوں نے بدکاری کی اور پرے باندھ کر قحبہ خانوں میں اِکٹّھے ہُوئے۔
  • وہ پیٹ بھرے گھوڑوں کی مانِند ہو گئے ۔ ہر ایک صُبح کے وقت اپنے پڑوسی کی بِیوی پر ہِنہنانے لگا۔
  • خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں اِن باتوں کے لِئے سزا نہ دُوں گا اور کیا میری رُوح اَیسی قَوم سے اِنتقام نہ لے گی؟۔
  • اُس کی دِیواروں پر چڑھ جاؤ اور توڑ ڈالو لیکن بِالکُل برباد نہ کرو ۔ اُس کی شاخیں کاٹ دو کیونکہ وہ خُداوند کی نہیں ہیں۔
  • اِس لِئے کہ خُداوند فرماتا ہے اِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے گھرانے نے مُجھ سے نِہایت بے وفائی کی۔
  • اُنہوں نے خُداوند کا اِنکار کِیا اور کہا کہ وہ نہیں ہے ۔ ہم پر ہرگِز آفت نہ آئے گی اور تلوار اور کال کو ہم نہ دیکھیں گے۔
  • اور نبی محض ہوا ہو جائیں گے اور کلام اُن میں نہیں ہے ۔ اُن کے ساتھ اَیسا ہی ہو گا۔
  • پس اِس لِئے کہ تُم یُوں کہتے ہو خُداوند ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اپنے کلام کو تیرے مُنہ میں آگ اور اِن لوگوں کو لکڑی بناؤُں گا ۔ اور وہ اِن کو بھسم کر دے گی۔
  • اَے اِسرائیل کے گھرانے دیکھ مَیں ایک قَوم کو دُور سے تُجھ پر چڑھا لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے ۔ وہ زبردست قَوم ہے ۔ وہ قدِیم قَوم ہے ۔ وہ اَیسی قَوم ہے جِس کی زُبان تُو نہیں جانتا اور اُن کی بات کو تُو نہیں سمجھتا۔
  • اُن کے ترکش کُھلی قبریں ہیں ۔ وہ سب بہادُر مَرد ہیں۔
  • اور وہ تیری فصل کا اناج اور تیری روٹی جو تیرے بیٹوں اور بیٹِیوں کے کھانے کی تھی کھا جائیں گے ۔ تیرے گائے بَیل اور تیری بھیڑ بکرِیوں کو چٹ کر جائیں گے ۔ تیرے انگُور اور انجِیر نِگل جائیں گے ۔ تیرے حصِین شہروں کو جِن پر تیرا بھروسا ہے تلوار سے وِیران کر دیں گے۔
  • لیکن خُداوند فرماتا ہے اُن ایّام میں بھی مَیں تُم کو بِالکُل برباد نہ کرُوں گا۔
  • اور یُوں ہو گا کہ جب وہ کہیں گے کہ خُداوند ہمارے خُدا نے یہ سب کُچھ ہم سے کیوں کِیا؟ تو تُو اُن سے کہے گا کہ جِس طرح تُم نے مُجھے چھوڑ دِیا اور اپنے مُلک میں غَیر معبُودوں کی عِبادت کی اُسی طرح تُم اُس مُلک میں جو تُمہارا نہیں ہے اجنبِیوں کی خِدمت کرو گے۔
  • یعقُوب کے گھرانے میں اِس بات کا اِشتہار دو اور یہُودا ہ میں اِس کی مُنادی کرو اور کہو۔
  • اب ذرا سُنو اَے نادان اور بے عقل لوگو جو آنکھیں رکھتے ہو پر دیکھتے نہیں ۔ جو کان رکھتے ہو پر سُنتے نہیں۔
  • خُداوند فرماتا ہے کیا تُم مُجھ سے نہیں ڈرتے؟ کیا تُم میرے حضُور میں تھرتھراؤ گے نہیں جِس نے ریت کو سمُندر کی حد پر ابدی حُکم سے قائِم کِیا کہ وہ اُس سے آگے نہیں بڑھ سکتا اور ہر چند اُس کی لہریں اُچھلتی ہیں تَو بھی غالِب نہیں آتِیں اور ہر چند شور کرتی ہیں تَو بھی اُس سے تجاوُز نہیں کر سکتِیں؟۔
  • لیکن اِن لوگوں کے دِل باغی اور سرکش ہیں ۔ اِنہوں نے سرکشی کی اور دُور ہو گئے۔
  • اِنہوں نے اپنے دِل میں نہ کہا کہ ہم خُداوند اپنے خُدا سے ڈریں جو پہلی اور پِچھلی برسات وقت پر بھیجتا ہے اور فصل کے مُقرّرہ ہفتوں کو ہمارے لِئے مَوجُود کررکھتا ہے۔
  • تُمہاری بدکرداری نے اِن چِیزوں کو تُم سے دُور کر دِیا اور تُمہارے گُناہوں نے اچّھی چِیزوں کو تُم سے باز رکھّا۔
  • کیونکہ میرے لوگوں میں شرِیر پائے جاتے ہیں ۔ وہ پھندا لگانے والوں کی مانِند گھات میں بَیٹھتے ہیں ۔ وہ جال پَھیلاتے اور آدمِیوں کو پکڑتے ہیں۔
  • جَیسے پِنجرا چِڑیوں سے بھرا ہو وَیسے ہی اُن کے گھر مکر سے پُر ہیں ۔ پس وہ بڑے اور مال دار ہو گئے۔
  • وہ موٹے ہو گئے ۔ وہ چِکنے ہیں ۔ وہ بُرے کاموں میں سبقت لے جاتے ہیں ۔ وہ فریاد یعنی یتِیموں کی فریاد نہیں سُنتے تاکہ اُن کا بھلا ہو اور مُحتاجوں کا اِنصاف نہیں کرتے۔
  • خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں اِن باتوں کے لِئے سزا نہ دُوں گا؟ اور کیا میری رُوح اَیسی قَوم سے اِنتقام نہ لے گی؟۔
  • مُلک میں ایک حَیرت افزا اور ہَولناک بات ہُوئی۔
  • نبی جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں اور کاہِن اُن کے وسِیلہ سے حُکمرانی کرتے ہیں اور میرے لوگ اَیسی حالت کو پسندکرتے ہیں ۔ اب تُم اِس کے آخِر میں کیا کرو گے؟۔
  • اَے بنی بِنیمِین یروشلیِم میں سے پناہ کے لِئے بھاگ نِکلو اور تقُو ع میں نرسِنگا پُھونکو اور بَیت ہکّرم میں آتِشِین علَم بُلند کرو کیونکہ شِمال کی طرف سے بلا اور بڑی تباہی آنے والی ہے۔
  • مَیں دُخترِ صِیُّون کو جو شکِیل اور نازنِین ہے ہلاک کرُوں گا۔
  • چرواہے اپنے گلّوں کو لے کر اُس کے پاس آئیں گے اور گِردا گِرد اُس کے مُقابِل خَیمے کھڑے کریں گے ۔ ہر ایک اپنی جگہ میں چرائے گا۔
  • اُس سے جنگ کے لِئے اپنے آپ کو مخصُوص کرو ۔ اُٹھو دوپہر ہی کو چڑھ چلیں ۔ ہم پر افسوس کیونکہ دِن ڈھلتا جاتا ہے اور شام کا سایہ بڑھتا جاتا ہے۔
  • اُٹھو رات ہی کو چڑھ چلیں اور اُس کے قصروں کو ڈھا دیں۔
  • کیونکہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ درخت کاٹ ڈالواور یروشلیِم کے مُقابِل دمدمہ باندھو ۔ یہ شہر سزا کا سزاوار ہے ۔ اِس میں ظُلم ہی ظُلم ہے۔
  • جِس طرح پانی چشمہ سے پُھوٹ نِکلتا ہے اُسی طرح شرارت اِس سے جاری ہے ۔ ظُلم اور سِتم کی صدا اِس میں سُنی جاتی ہے ۔ ہر دم میرے سامنے دُکھ درد اور زخم ہیں۔
  • اَے یروشلیِم ! تربِیّت پذِیر ہو تا نہ ہو کہ میرا دِل تُجھ سے ہٹ جائے ۔ نہ ہو کہ مَیں تُجھے وِیران اور غَیر آباد زمِین بنا دُوں۔
  • ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ وہ اِسرائیل کے بقِیّہ کو انگُور کی مانِند ڈُھونڈ کر توڑ لیں گے ۔ تُو انگُور توڑنے والے کی طرح پِھر اپنا ہاتھ شاخوں میں ڈال۔
  • مَیں کِس سے کہُوں اور کِس کو جتاؤُں تاکہ وہ سُنیں؟ دیکھ اُن کے کان نامختُون ہیں اور وہ سُن نہیں سکتے ۔ دیکھ خُداوند کا کلام اُن کے لِئے حقارت کا باعِث ہے ۔ وہ اُس سے خُوش نہیں ہوتے۔
  • اِس لِئے مَیں خُداوند کے قہر سے لبریز ہُوں ۔ مَیں اُسے ضبط کرتے کرتے تنگ آ گیا ۔ بازاروں میں بچّوں پر اور جوانوں کی جماعت پر اُسے اُنڈیل دے کیونکہ شَوہر اپنی بِیوی کے ساتھ اور بُوڑھا کُہن سال کے ساتھ گرِفتار ہو گا۔
  • اور اُن کے گھر کھیتوں اور بِیوِیوں سمیت اَوروں کے ہو جائیں گے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں اپنا ہاتھ اِس مُلک کے باشِندوں پر بڑھاؤُں گا۔
  • اِس لِئے کے چھوٹوں سے بڑوں تک سب کے سب لالچی ہیں اور نبی سے کاہِن تک ہر ایک دغا باز ہے۔
  • کیونکہ وہ میرے لوگوں کے زخم کو یُوں ہی سلامتی سلامتی کہہ کر اچّھا کرتے ہیں حالانکہ سلامتی نہیں ہے۔
  • کیا وہ اپنے مکرُوہ کاموں کے سبب سے شرمِندہ ہُوئے؟ وہ ہرگِز شرمِندہ نہ ہُوئے بلکہ وہ لجائے تک نہیں اِس واسطے وہ گِرنے والوں کے ساتھ گِریں گے ۔ خُداوند فرماتا ہے جب مَیں اُن کو سزا دُوں گا تو پست ہو جائیں گے۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ راستوں پر کھڑے ہو اور دیکھو اور پُرانے راستوں کی بابت پُوچھو کہ اچّھی راہ کہاں ہے؟ اُسی پر چلو اور تُمہاری جان راحت پائے گی پر اُنہوں نے کہا ہم اُس پر نہ چلیں گے۔
  • اور مَیں نے تُم پر نِگہبان بھی مُقرّر کِئے اور کہا نرسِنگے کی آواز سُنو پر اُنہوں نے کہا ہم نہ سُنیں گے۔
  • اِس لِئے اَے قَومو سُنو! اور اَے اہلِ مجمع معلُوم کرو کہ اُن کی کیا حالت ہے۔
  • اَے زمِین سُن! دیکھ مَیں اِن لوگوں پر آفت لاؤُں گا جو اِن کے اندیشوں کا پَھل ہے کیونکہ اِنہوں نے میرے کلام کو نہیں مانا اور میری شرِیعت کو ردّ کر دِیا ہے۔
  • اِس سے کیا فائِدہ کہ سبا سے لُبان اور دُور کے مُلک سے اگر میرے حضُور لاتے ہیں؟ تُمہاری سوختنی قُربانِیاں مُجھے پسند نہیں اور تُمہارے ذبِیحوں سے مُجھے خُوشی نہیں۔
  • اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں ٹھوکرکِھلانے والی چِیزیں اِن لوگوں کی راہ میں رکھ دُوں گا اور باپ اور بیٹے باہم اُن سے ٹھوکر کھائیں گے ہمسائے اور اُن کے دوست ہلاک ہوں گے۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ شِمالی مُلک سے ایک گُروہ آتی ہے اور اِنتِہایِ زمِین سے ایک بڑی قَوم برانگیختہ کی جائے گی۔
  • وہ تِیرانداز و نیزہ باز ہیں ۔ وہ سنگ دِل اور بے رحم ہیں ۔ اُن کے نعروں کی صدا سمُندر کی سی ہے اور وہ گھوڑوں پر سوار ہیں۔ اَے دُخترِ صِیُّون ! وہ جنگی مَردوں کی مانِند تیرے مُقابِل صف آرائی کرتے ہیں۔
  • ہم نے اِس کی شُہرت سُنی ہے ۔ ہمارے ہاتھ ڈِھیلے ہو گئے ہم زچّہ کی مانِند مُصِیبت اور درد میں گرِفتار ہیں۔
  • مَیدان میں نہ نِکلنا اور سڑک پر نہ جانا کیونکہ ہر طرف دُشمن کی تلوار کا خَوف ہے۔
  • اَے میری بِنتِ قَوم! ٹاٹ اُوڑھ اور راکھ میں لیٹ ۔اپنے اِکلوتوں پر ماتم اور دِل خراش نَوحہ کر کیونکہ غارت گر ہم پر اچانک آئے گا۔
  • مَیں نے تُجھے اپنے لوگوں میں پرکھنے والا اور بُرج مُقرّر کِیا تاکہ تُو اُن کی روِشوں کو معلُوم کرے اور پرکھے۔
  • وہ سب کے سب نِہایت سرکش ہیں ۔ وہ غِیبت کرتے ہیں ۔ وہ تو تانبا اور لوہا ہیں ۔ وہ سب کے سب مُعاملہ کے کھوٹے ہیں۔
  • دَھونکنی جل گئی ۔ سِیسا آگ سے بھسم ہو گیا ۔ صاف کرنے والے نے بے فائِدہ صاف کِیا کیونکہ شرِیر الگ نہیں ہُوئے۔
  • وہ مردُود چاندی کہلائیں گے کیونکہ خُداوند نے اُن کو ردّ کر دِیا ہے۔
  • یہ وہ کلام ہے جو خُداوند کی طرف سے یرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔
  • تُو خُداوند کے گھر کے پھاٹک پر کھڑا ہو اور وہاں اِس کلام کا اِشتِہار دے اور کہہ اَے یہُودا ہ کے سب لوگو جو خُداوند کی عِبادت کے لِئے اِن پھاٹکوں سے داخِل ہوتے ہو خُداوند کا کلام سُنو!۔
  • ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اپنی روِشیں اور اپنے اَعمال درُست کرو تو مَیں تُم کو اِس مکان میں بساؤُں گا۔
  • جُھوٹی باتوں پر بھروسا نہ کرو اور یُوں نہ کہتے جاؤکہ یہ ہے خُداوند کی ہَیکل ۔ خُداوند کی ہَیکل ۔ خُداوندکی ہَیکل۔
  • کیونکہ اگر تُم اپنی روِشیں اور اپنے اَعمال سراسر درُست کرو ۔ اگر ہر آدمی اور اُس کے ہمسایہ میں پُورا اِنصاف کرو۔
  • اگر پردیسی اور یتِیم اور بیوہ پر ظُلم نہ کرو اور اِس مکان میں بے گُناہ کا خُون نہ بہاؤ اور غَیر معبُودوں کی پَیروی جِس میں تُمہارا نُقصان ہے نہ کرو۔
  • تو مَیں تُم کو اِس مکان میں اور اِس مُلک میں بساؤُں گا جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو قدِیم سے ہمیشہ کے لِئے دِیا۔
  • دیکھو تُم جُھوٹی باتوں پر جو بے فائِدہ ہیں بھروسا کرتے ہو۔
  • کیا تُم چوری کرو گے ۔ خُون کرو گے ۔ زِناکاری کرو گے جُھوٹی قَسم کھاؤ گے اور بعل کے لِئے بخُور جلاؤ گے اور غَیر معبُودوں کی جِن کو تُم نہیں جانتے تھے پَیروی کرو گے۔
  • اور میرے حضُور اِس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے آکر کھڑے ہو گے اور کہو گے کہ ہم نے خلاصی پائی تاکہ یہ سب نفرتی کام کرو؟۔
  • کیا یہ گھر جو میرے نام سے کہلاتا ہے تُمہاری نظر میں ڈاکُوؤں کا غار بن گیا؟ دیکھ خُداوند فرماتا ہے مَیں نے خُود یہ دیکھا ہے۔
  • پس اب میرے اُس مکان کو جاؤ جو سَیلا میں تھا ۔ جِس پر پہلے مَیں نے اپنے نام کو قائِم کِیا تھا اور دیکھو کہ مَیں نے اپنے لوگوں یعنی بنی اِسرائیل کی شرارت کے سبب سے اُس سے کیا کِیا۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے اب چُونکہ تُم نے یہ سب کام کِئے مَیں نے بر وقت تُم کو کہا اور تاکِید کی پر تُم نے نہ سُنا اور مَیں نے تُم کو بُلایا پر تُم نے جواب نہ دِیا۔
  • اِس لِئے مَیں اِس گھر سے جو میرے نام سے کہلاتا ہے جِس پر تُمہارا اِعتماد ہے اور اِس مکان سے جِسے مَیں نے تُم کو اور تُمہارے باپ دادا کو دِیا وُہی کرُوں گا جو مَیں نے سَیلا سے کِیا ہے۔
  • اور مَیں تُم کو اپنے حضُور سے نِکال دُوں گا جِس طرح تُمہاری ساری برادری اِفرائیم کی کُل نسل کو نِکال دِیا ہے۔
  • پس تُو اِن لوگوں کے لِئے دُعا نہ کر اور اِن کے واسطے آواز بُلند نہ کر اور مُجھ سے مِنّت اور شِفاعت نہ کر کیونکہ مَیں تیری نہ سنُوں گا۔
  • کیا تُو نہیں دیکھتا کہ وہ یہُودا ہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے کُوچوں میں کیا کرتے ہیں؟۔
  • بچّے لکڑی جمع کرتے ہیں اور باپ آگ سُلگاتے ہیں اور عَورتیں آٹا گُوندھتی ہیں تاکہ آسمان کی ملِکہ کے لِئے روٹِیاں پکائیں اور غَیر معبُودوں کے لِئے تپاون تپا کر مُجھے غضب ناک کریں۔
  • خُداوند فرماتا ہے کیا وہ مُجھ ہی کو غضب ناک کرتے ہیں؟ کیا وہ اپنی ہی رُوسِیاہی کے لِئے نہیں کرتے؟۔
  • اِسی واسطے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ میرا قہر و غضب اِس مکان پر اور اِنسان اور حَیوان اور مَیدان کے درختوں پر اور زمِین کی پَیداوار پر اُنڈیل دِیا جائے گا اور وہ بھڑکے گا اور بُجھے گا نہیں۔
  • ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اپنے ذبِیحوں پر اپنی سوختنی قُربانِیاں بھی بڑھاؤ اور گوشت کھاؤ۔
  • کیونکہ جِس وقت مَیں تُمہارے باپ دادا کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا اُن کو سوختنی قُربانی اور ذبِیحہ کی بابت کُچھ نہیں کہا اور حُکم نہیں دِیا۔
  • بلکہ مَیں نے اُن کو یہ حُکم دِیا اور فرمایا کہ میری آواز کے شِنوا ہو اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا اور تُم میرے لوگ ہو گے اور جِس راہ کی مَیں تُم کو ہدایت کرُوں اُس پر چلو تاکہ تُمہارا بھلا ہو۔
  • لیکن اُنہوں نے نہ سُنا نہ کان لگایا بلکہ اپنی مصلحتوں اور اپنے بُرے دِل کی سختی پر چلے اور برگشتہ ہُوئے اور آگے نہ بڑھے۔
  • جب سے تُمہارے باپ دادا مُلکِ مِصر سے نِکل آئے اب تک مَیں نے تُمہارے پاس اپنے سب خادِموں یعنی نبِیوں کو بھیجا ۔ مَیں نے اُن کو ہمیشہ بر وقت بھیجا۔
  • لیکن اُنہوں نے میری نہ سُنی اور کان نہ لگایا بلکہ اپنی گردن سخت کی ۔ اُنہوں نے اپنے باپ دادا سے بڑھ کر بُرائی کی۔
  • تُو یہ سب باتیں اُن سے کہے گا لیکن وہ تیری نہ سُنیں گے ۔ تُو اُن کو بُلائے گا لیکن وہ تُجھے جواب نہ دیں گے۔
  • پس تُو اُن سے کہہ دے کہ یہ وہ قَوم ہے جو خُداوند اپنے خُدا کی آواز کی شِنوا اور تربِیّت پذِیر نہ ہُوئی ۔ سچّائی نیست ہو گئی اور اُن کے مُنہ سے جاتی رہی۔
  • اپنے بال کاٹ کر پھینک دے اور پہاڑوں پر جا کر نَوحہ کر کیونکہ خُداوند نے اُن لوگوں کو جِن پر اُس کا قہر ہے رَدّ اور ترک کر دِیا ہے۔
  • اِس لِئے کہ بنی یہُوداہ نے میری نظر میں بُرائی کی ۔ خُداوند فرماتا ہے اُنہوں نے اُس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے اپنی مکرُوہات رکھّیں تاکہ اُسے ناپاک کریں۔
  • اور اُنہوں نے تُوفت کے اُونچے مقام بِن ہنُّو م کی وادی میں بنائے تاکہ اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو آگ میں جلائیں جِس کا مَیں نے حُکم نہیں دِیا اور میرے دِل میں اِس کا خیال بھی نہ آیا تھا۔
  • اِس لِئے خُداوند فرماتا ہے دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ یہ نہ تُوفت کہلائے گی نہ بِن ہنُّو م کی وادی بلکہ وادیِ قتل اور جگہ نہ ہونے کے سبب سے تُوفت میں دفن کریں گے۔
  • اور اِس قَوم کی لاشیں ہوائی پرِندوں اور زمِین کے درِندوں کی خُوراک ہوں گی اور اُن کو کوئی نہ ہنکائے گا۔
  • تب مَیں یہُودا ہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے بازاروں میں خُوشی اور شادمانی کی آواز ۔ دُلہے اور دُلہن کی آواز مَوقُوف کرُوں گا کیونکہ یہ مُلک وِیران ہو جائے گا۔
  • خُداوند فرماتا ہے کہ اُس وقت وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں اور اُس کے سرداروں اور کاہِنوں اور نبِیوں اور یروشلیِم کے باشِندوں کی ہڈِّیاں اُن کی قبروں سے نِکال لائیں گے۔
  • اور اُن کو سُورج اور چاند اور تمام اجرامِ فلک کے سامنے جِن کو وہ دوست رکھتے اور جِن کی خِدمت و پَیروی کرتے تھے جِن سے وہ صلاح لیتے تھے اور جِن کو سِجدہ کرتے تھے بِچھائیں گے ۔ وہ نہ جمع کی جائیں گی نہ دفن ہوں گی بلکہ رُویِ زمِین پر کھاد بنیں گی۔
  • اور وہ سب لوگ جو اِس بُرے گھرانے میں سے باقی بچ رہیں گے اُن سب مکانوں میں جہاں جہاں مَیں اُن کو ہانک دُوں مَوت کو زِندگی سے زِیادہ چاہیں گے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • اور تُو اُن سے کہہ دے کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کیا لوگ گِر کر پِھر نہیں اُٹھتے؟ کیا کوئی برگشتہ ہو کر واپس نہیں آتا؟۔
  • پِھر یروشلیِم کے یہ لوگ کیوں ہمیشہ کی برگشتگی پر اڑے ہیں؟ وہ مکر سے لِپٹے رہتے ہیں اور واپس آنے سے اِنکار کرتے ہیں۔
  • مَیں نے کان لگایا اور سُنا ۔ اُن کی باتیں ٹِھیک نہیں ۔ کِسی نے اپنی بُرائی سے تَوبہ کر کے نہیں کہا کہ مَیں نے کیا کِیا؟ ہر ایک اپنی راہ کو پِھرتا ہے جِس طرح گھوڑا لڑائی میں سرپٹ دَوڑتا ہے۔
  • ہاں ہوائی لقلق اپنے مُقرّرہ وقتوں کو جانتا ہے اور قُمری اور ابابِیل اور کُلنگ اپنے آنے کا وقت پہچان لیتے ہیں لیکن میرے لوگ خُداوند کے احکام کو نہیں پہچانتے۔
  • تُم کیونکر کہتے ہو کہ ہم تو دانِش مند ہیں اور خُداوند کی شرِیعت ہمارے پاس ہے؟ لیکن دیکھ لِکھنے والوں کے باطِل قلم نے بطالت پَیدا کی ہے۔
  • دانِش مند شرمِندہ ہُوئے ۔ وہ حَیران ہُوئے اور پکڑے گئے ۔ دیکھ اُنہوں نے خُداوند کے کلام کو رَدّ کِیا ۔ اُن میں کَیسی دانائی ہے؟۔
  • پس مَیں اُن کی بِیوِیاں اَوروں کو اور اُن کے کھیت اُن کو دُوں گا جو اُن پر قابِض ہوں گے کیونکہ وہ سب چھوٹے سے بڑے تک لالچی ہیں اور نبی سے کاہِن تک ہر ایک دغا باز ہے۔
  • اور وہ میری بِنتِ قَوم کے زخم کو یُوں ہی سلامتی سلامتی کہہ کر اچّھا کرتے ہیں حالانکہ سلامتی نہیں ہے۔
  • کیا وہ اپنے مکرُوہ کاموں کے سبب سے شرمِندہ ہُوئے؟ وہ ہرگِز شرمِندہ نہ ہُوئے بلکہ وہ لجائے تک نہیں ۔ اِس واسطے وہ گِرنے والوں کے ساتھ گِریں گے ۔ خُداوند فرماتا ہے جب اُن کو سزا مِلے گی تو وہ پست ہو جائیں گے۔
  • خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُن کو بِالکُل فنا کرُوں گا ۔ نہ تاک میں انگُور لگیں گے اور نہ انجِیر کے درخت میں انجِیر بلکہ پتّے بھی سُوکھ جائیں گے اور جو کُچھ مَیں نے اُن کو دِیا جاتا رہے گا۔
  • ہم کیوں چُپ چاپ بَیٹھے ہیں؟ آؤ اِکٹّھے ہو کر مُحکم شہروں میں بھاگ چلیں اور وہاں چُپ ہو رہیں کیونکہ خُداوند ہمارے خُدا نے ہم کو چُپ کرایا اور ہم کو اِندراین کا پانی پِینے کو دِیا ہے ۔ اِس لِئے کہ ہم خُداوند کے گُنہگار ہیں۔
  • سلامتی کا اِنتِظار تھا پر کُچھ فائِدہ نہ ہُؤا اور شِفا کے وقت کا پر دیکھو دہشت!۔
  • اُس کے گھوڑوں کے فرّانے کی آواز دان سے سُنائی دیتی ہے۔ اُس کے جنگی گھوڑوں کے ہِنہنانے کی آواز سے تمام زمِین کانپ گئی کیونکہ وہ آ پُہنچے ہیں اور زمِین کو اور سب کُچھ جو اُس میں ہے اور شہر کو بھی اُس کے باشِندوں سمیت کھا جائیں گے۔
  • کیونکہ خُداوند فرماتا ہے دیکھو مَیں تُمہارے درمِیان سانپ اور افعی بھیجُوں گا جِن پر منتر کارگر نہ ہو گا اور وہ تُم کو کاٹیں گے۔
  • کاش کہ مَیں غم سے تسلّی پاتا! میرا دِل مُجھ میں سُست ہو گیا۔
  • دیکھ میری بِنتِ قَوم کے نالہ کی آواز دُور کے مُلک سے آتی ہے ۔ کیا خُداوند صِیُّون میں نہیں؟ کیا اُس کا بادشاہ اُس میں نہیں؟ اُنہوں نے کیوں اپنی تراشی ہُوئی مُورتوں سے اور بے گانہ معبُودوں سے مُجھ کو غضبناک کِیا؟۔
  • فصل کاٹنے کا وقت گُذرا ۔ گرمی کے ایّام تمام ہُوئے اور ہم نے رہائی نہیں پائی۔
  • اپنی بِنتِ قَوم کی شِکستگی کے سبب سے مَیں شِکستہ حال ہُؤا ۔ مَیں کُڑھتا رہتا ہُوں ۔ حَیرت نے مُجھے دبا لِیا۔
  • کیا جِلعاد میں رَوغنِ بلسان نہیں ہے؟ کیا وہاں کوئی طبِیب نہیں؟ میری بِنتِ قَوم کیوں شِفا نہیں پاتی؟۔
  • کاشکہ میرا سر پانی ہوتا اور میری آنکھیں آنسُوؤں کا چشمہ تاکہ مَیں اپنی بِنتِ قَوم کے مقتُولوں پر شب و روز ماتم کرتا!۔
  • کاشکہ میرے لِئے بیابان میں مُسافِر خانہ ہوتا تاکہ مَیں اپنی قَوم کو چھوڑ دیتا اور اُن میں سے نِکل جاتا! کیونکہ وہ سب بدکار اور دغاباز جماعت ہیں۔
  • وہ اپنی زُبان کو ناراستی کی کمان بناتے ہیں۔ وہ مُلک میں زورآور ہو گئے ہیں لیکن راستی کے لِئے نہیں کیونکہ وہ بُرائی سے بُرائی تک بڑھتے جاتے ہیں اور مُجھ کو نہیں جانتے خُداوند فرماتا ہے۔
  • ہر ایک اپنے ہمسایہ سے ہوشیار رہے اور تُم کِسی بھائی پر اِعتماد نہ کرو کیونکہ ہر ایک بھائی دغابازی سے دُوسرے کی جگہ لے لے گا اور ہر ایک ہمسایہ غَِیبت کرتا پِھرے گا۔
  • اور ہر ایک اپنے ہمسایہ کو فریب دے گا اور سچ نہ بولے گا ۔ اُنہوں نے اپنی زُبان کو جُھوٹ بولنا سِکھایا ہے اور بدکرداری میں جانفشانی کرتے ہیں۔
  • تیرا مسکن فریب کے درمِیان ہے ۔ خُداوند فرماتا ہے فریب ہی سے وہ مُجھ کو جاننے سے اِنکار کرتے ہیں۔
  • اِس لِئے ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اُن کو پِگھلا ڈالُوں گا اور اُن کو آزماؤُں گا کیونکہ اپنی بِنتِ قَوم سے اَور کیا کرُوں؟۔
  • اُن کی زُبان مُہلِک تِیر ہے ۔ اُس سے دغا کی باتیں نِکلتی ہیں ۔ اپنے ہمسایہ کو مُنہ سے تو سلام کہتے ہیں پر باطِن میں اُس کی گھات میں بَیٹھتے ہیں۔
  • خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں اِن باتوں کے لِئے اُن کو سزا نہ دُوں گا؟ کیا میری رُوح اَیسی قَوم سے اِنتِقام نہ لے گی؟۔
  • مَیں پہاڑوں کے لِئے گِریہ و زاری اور بیابان کی چراگاہوں کے لِئے نَوحہ کرُوں گا کیونکہ وہ یہاں تک جل گئِیں کہ کوئی اُن میں قدم نہیں رکھتا ۔ چَوپایوں کی آواز سُنائی نہیں دیتی ۔ ہوا کے پرِندے اور مویشی بھاگ گئے ۔ وہ چلے گئے۔
  • مَیں یروشلیِم کو کھنڈر اور گِیدڑوں کا مسکن بنا دُوں گا اور یہُودا ہ کے شہروں کو اَیسا وِیران کرُوں گا کہ کوئی باشِندہ نہ رہے گا۔
  • صاحِبِ حِکمت آدمی کَون ہے کہ اِسے سمجھے؟ اور وہ جِس سے خُداوند کے مُنہ نے فرمایا کہ اِس بات کا اِعلان کرے؟ کہ یہ سرزمِین کِس لِئے وِیران ہُوئی اور بیابان کی مانِند جل گئی کہ کوئی اِس میں قدم نہیں رکھتا؟۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے اِس لِئے کہ اُنہوں نے میری شرِیعت کو جو مَیں نے اُن کے آگے رکھّی تھی ترک کر دِیا اور میری آواز کو نہ سُنا اور اُس کے مُطابِق نہ چلے۔
  • بلکہ اُنہوں نے اپنے ہٹّی دِلوں کی اوربعلیم کی پَیروی کی جِس کی اُن کے باپ دادا نے اُن کو تعلِیم دی تھی۔
  • اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِن کو ہاں اِن لوگوں کو ناگدَونا کھِلاؤُں گا اور اِندراین کا پانی پِلاؤُں گا۔
  • اور اِن کو اُن قَوموں میں جِن کو نہ یہ نہ اِن کے باپ دادا جانتے تھے تِتّربِتّر کرُوں گا اور تلوار اِن کے پِیچھے بھیج کر اِن کو نابُود کر ڈالُوں گا۔
  • ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ سوچو اور ماتم کرنے والی عَورتوں کو بُلاؤ کہ آئیں اور ماہِر عَورتوں کو بُلوا بھیجو کہ وہ بھی آئیں۔
  • اور جلدی کریں اور ہمارے لِئے نَوحہ اُٹھائیں تاکہ ہماری آنکھوں سے آنسُو جاری ہوں اور ہماری پلکوں سے سَیلابِ اشک بہہ نِکلے۔
  • یقِیناً صِیُّون سے نَوحہ کی آواز سُنائی دیتی ہے ۔ ہم کَیسے غارت ہُوئے! ہم سخت رُسوا ہُوئے کیونکہ ہم وطن سے آوارہ ہُوئے اور ہمارے گھر گِرا دِئے گئے۔
  • اَے عَورتو! خُداوند کا کلام سُنو اور تُمہارے کان اُس کے مُنہ کی بات قبُول کریں اور تُم اپنی بیٹِیوں کو نَوحہ گری اور اپنی پڑوسنوں کو مرثِیہ خوانی سِکھاؤ۔
  • کیونکہ مَوت ہماری کِھڑکیوں میں چڑھ آئی ہے اور ہمارے قصروں میں گُھس بَیٹھی ہے تاکہ باہر بچّوں کو اور بازاروں میں جوانوں کو کاٹ ڈالے۔
  • کہہ دے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ آدمِیوں کی لاشیں مَیدان میں کھاد کی طرح گِریں گی اور اُس مُٹّھی بھر کی مانِند ہوں گی جو فصل کانٹے والے کے پِیچھے رہ جائے جِسے کوئی جمع نہیں کرتا۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ نہ صاحِبِ حِکمت اپنی حِکمت پر اور نہ قَوی اپنی قُوّت پر اور نہ مال دار اپنے مال پر فخر کرے۔
  • لیکن جو فخر کرتا ہے اِس پر فخر کرے کہ وہ سمجھتا اور مُجھے جانتا ہے کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں جو دُنیا میں شفقت و عدل اور راستبازی کو عمل میں لاتا ہُوں کیونکہ میری خُوشنُودی اِن ہی باتوں میں ہے خُداوند فرماتا ہے۔
  • دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں سب مختُونوں کو نامختُونوں کے طَور پر سزا دُوں گا۔
  • مِصر اور یہُودا ہ اور ادُو م اور بنی عمُّون اور موآب کو اور اُن سب کو جو گاؤ دُم داڑھی رکھتے ہیں جو بیابان کے باشِندے ہیں کیونکہ یہ سب قَومیں نامختُون ہیں اور اِسرائیل کا سارا گھرانا دِل کا نامختُون ہے۔
  • اَے اِسرائیل کے گھرانے! وہ کلام جو خُداوند تُم سے کرتا ہے سُنو۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم دِیگر اقوام کی روِش نہ سِیکھو اور آسمانی علامات سے ہِراسان نہ ہو اگرچہ دِیگر اقوام اُن سے ہِراسان ہوتی ہیں۔
  • کیونکہ اُن کے آئِین بطالت ہیں چُنانچہ کوئی جنگل میں کُلہاڑی سے درخت کاٹتا ہے جو بڑھئی کے ہاتھ کا کام ہے۔
  • وہ اُسے چاندی اور سونے سے آراستہ کرتے ہیں اور اُس میں ہتھوڑوں سے میخیں لگا کر اُسے مضبُوط کرتے ہیں تاکہ قائِم رہے۔
  • وہ کھجُور کی مانِند مخرُوطی سُتُون ہیں پر بولتے نہیں ۔ اُن کو اُٹھا کر لے جانا پڑتا ہے کیونکہ وہ چل نہیں سکتے ۔ اُن سے نہ ڈرو کیونکہ وہ نُقصان نہیں پُہنچا سکتے اور اُن سے فائِدہ بھی نہیں پُہنچ سکتا۔
  • اَے خُداوند! تیرا کوئی نظِیر نہیں ۔ تُو عظِیم ہے اور قُدرت کے سبب سے تیرا نام بزُرگ ہے۔
  • اَے قَوموں کے بادشاہ! کَون ہے جو تُجھ سے نہ ڈرے؟ یقِیناً یہ تُجھ ہی کو زیبا ہے کیونکہ قَوموں کے سب حکِیموں میں اور اُن کی تمام مملکتوں میں تیرا ہمتا کوئی نہیں۔
  • مگر وہ سب حَیوانِ خصلت اور احمق ہیں ۔ بُتوں کی تعلِیم کیا ۔ وہ تو لکڑی ہیں!۔
  • ترسِیس سے چاندی کا پِیٹا ہُؤا پتّر اور اُوفا ز سے سونا آتا ہے جو کارِیگر کی کارِیگری اور سُنار کی دست کاری ہے ۔ اُن کا لِباس نِیلا اور ارغوانی ہے اور یہ سب کُچھ ماہِر اُستادوں کی دست کاری ہے۔
  • لیکن خُداوند سچّا خُدا ہے ۔ وہ زِندہ خُدا اور ابدی بادشاہ ہے ۔ اُس کے قہر سے زمِین تھرتھراتی ہے اور قَوموں میں اُس کے قہر کی تاب نہیں۔
  • تُم اُن سے یُوں کہنا کہ یہ معبُود جِنہوں نے آسمان اور زمِین کو نہیں بنایا زمِین پر سے اور آسمان کے نِیچے سے نیست ہو جائیں گے۔
  • اُسی نے اپنی قُدرت سے زمِین کو بنایا ۔ اُسی نے اپنی حِکمت سے جہان کو قائِم کِیا اور اپنی عقل سے آسمان کو تان دِیا ہے۔
  • اُس کی آواز سے آسمان میں پانی کی فراوانی ہوتی ہے اور وہ زمِین کی اِنتِہا سے بُخارات اُٹھاتا ہے ۔ وہ بارِش کے لِئے بِجلی چمکاتا ہے اور اپنے خزانوں سے ہوا چلاتا ہے۔
  • ہر آدمی حَیوانِ خصلت اور بے عِلم ہو گیا ہے ۔ ہر ایک سُنار اپنی کھودی ہُوئی مُورت سے رُسوا ہے کیونکہ اُس کی ڈھالی ہُوئی مُورت باطِل ہے ۔ اُن میں دَم نہیں۔
  • وہ باطِل فعلِ فریب ہیں ۔ سزا کے وقت برباد ہو جائیں گی۔
  • یعقُو ب کا بخرہ اُن کی مانِند نہیں کیونکہ وہ سب چِیزوں کا خالِق ہے اور اِسرائیل اُس کی مِیراث کا عصا ہے۔ ربُّ الافواج اُس کا نام ہے۔
  • اَے مُحاصرہ میں رہنے والی! زمِین پر سے اپنی گٹھری اُٹھا لے۔
  • کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس مُلک کے باشِندوں کو اب کی بار گویا فلاخن میں رکھ کر پھینک دُوں گا اور اُن کو اَیسا تنگ کرُوں گا کہ جان لیں۔
  • ہائے میری خستگی! میرا زخم درد ناک ہے اور مَیں نے سمجھ لِیا کہ یقِیناً مُجھے یہ دُکھ برداشت کرنا ہے۔
  • میرا خَیمہ غارت کِیا گیا اور میری سب طنابیں توڑ دی گئِیں ۔ میرے بچّے میرے پاس سے چلے گئے اور وہ ہیں نہیں ۔ اب کوئی نہ رہا جو میرا خَیمہ کھڑا کرے اور میرے پردے لگائے۔
  • کیونکہ چرواہے حَیوان بن گئے اور خُداوند کے طالِب نہ ہُوئے اِس لِئے وہ کامیاب نہ ہُوئے اور اُن کے سب گلّے تِتّربِتّر ہو گئے۔
  • دیکھ شِمال کے مُلک سے بڑے غَوغا اور ہنگامہ کی آواز آتی ہے تاکہ یہُودا ہ کے شہروں کو اُجاڑ کر گِیدڑوں کا مسکن بنائے۔
  • اَے خُداوند! مَیں جانتا ہُوں کہ اِنسان کی راہ اُس کے اِختیار میں نہیں۔ اِنسان اپنی روِش میں اپنے قدموں کی راہنُمائی نہیں کر سکتا۔
  • اَے خُداوند! مُجھے تنبِیہہ کر پر اندازہ سے ۔ اپنے قہر سے نہیں ۔ نہ ہو کہ تُو مُجھے نابُود کر دے۔
  • اَے خُداوند! اُن قَوموں پر جو تُجھے نہیں جانتِیں اور اُن گھرانوں پر جو تیرا نام نہیں لیتے اپنا قہر اُنڈیل دے کیونکہ وہ یعقُوب کو کھا گئے ۔ وہ اُسے نِگل گئے اور چٹ کر گئے اور اُس کے مسکن کو اُجاڑ دِیا۔
  • یہ وہ کلام ہے جو خُداوند کی طرف سے یرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔
  • کہ تُم اِس عہد کی باتیں سُنو اور بنی یہُوداہ اور یروشلیِم کے باشِندوں سے بیان کرو۔
  • اور تُو اُن سے کہہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ لَعنت اُس اِنسان پر جو اِس عہد کی باتیں نہیں سُنتا۔
  • جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا سے اُس وقت فرمائِیں جب مَیں اُن کو مُلکِ مِصر سے لوہے کے تنُور سے یہ کہہ کرنِکال لایا کہ تُم میری آواز کی فرمانبرداری کرو اور جو کُچھ مَیں نے تُم کو حُکم دِیا ہے اُس پر عمل کرو تو تُم میرے لوگ ہو گے اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا۔
  • تاکہ مَیں اُس قَسم کو جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا سے کھائی کہ مَیں اُن کو اَیسا مُلک دُوں گا جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہو جَیسا کہ آج کے دِن ہے پُورا کرُوں ۔ تب مَیں نے جواب مَیں کہا اَے خُداوند! آمِین۔
  • پِھر خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ یہُودا ہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے کُوچوں میں اِن سب باتوں کی مُنادی کر اور کہہ کہ اِس عہد کی باتیں سُنو اور اُن پر عمل کرو۔
  • کیونکہ مَیں تُمہارے باپ دادا کو جِس دِن سے مُلکِ مِصر سے نِکال لایا آج تک تاکِید کرتا اور بر وقت جتاتا اور کہتا رہا کہ میری سُنو۔
  • پر اُنہوں نے کان نہ لگایا اور شِنوا نہ ہُوئے بلکہ ہر ایک نے اپنے بُرے دِل کی سختی کی پَیروی کی ۔ اِس لِئے مَیں نے اِس عہد کی سب باتیں جِن پر عمل کرنے کا اُن کو حُکم دِیا تھا اور اُنہوں نے نہ کِیا اُن پر پُوری کِیں۔
  • تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ یہُودا ہ کے لوگوں اور یروشلیِم کے باشِندوں میں سازِش پائی جاتی ہے۔
  • وہ اپنے باپ دادا کی بدکرداری کی طرف جِنہوں نے میری باتیں سُننے سے اِنکار کِیا پِھر گئے اور غَیر معبُودوں کے پَیرو ہو کر اُن کی عِبادت کی ۔ اِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے گھرانے نے اُس عہد کو جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کِیا تھا توڑ دِیا۔
  • اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اُن پر اَیسی بلا لاؤُں گا جِس سے وہ بھاگ نہ سکیں گے اور وہ مُجھے پُکاریں گے پر مَیں اُن کی نہ سنُوں گا۔
  • تب یہُودا ہ کے شہر اور یروشلیِم کے باشِندے جائیں گے اور اُن معبُودوں کو جِن کے آگے وہ بخُور جلاتے ہیں پُکاریں گے پر وہ مُصِیبت کے وقت اُن کو ہرگِز نہ بچائیں گے۔
  • کیونکہ اَے یہُودا ہ! جِتنے تیرے شہر ہیں اُتنے ہی تیرے معبُود ہیں اور جِتنے یروشلیِم کے کُوچے ہیں اُتنے ہی تُم نے اُس رُسوائی کے باعِث کے لِئے مذبحے بنائے یعنی بعل کے لِئے بخُور جلانے کی قُربان گاہیں۔
  • پس تُو اِن لوگوں کے لِئے دُعا نہ کر اور نہ اِن کے واسطے اپنی آواز بُلند کر اور نہ مِنّت کر کیونکہ جب یہ اپنی مُصِبیت میں مُجھے پُکاریں گے مَیں اِن کی نہ سنُوں گا۔
  • میرے گھر میں میری محبُوبہ کو کیا کام جب کہ وہ بکثرت شرارت کر چُکی؟ کیا مَنّت اور مُقدّ س گوشت تیری شرارت کو دُور کریں گے؟ کیا تُو اِن کے ذرِیعہ سے رہائی پائے گی؟ تُو شرارت کر کے خُوش ہوتی ہے۔
  • خُداوند نے خُوش میوہ ہرا زَیتُون تیرا نام رکھّا ۔اُس نے بڑے ہنگامہ کی آواز ہوتے ہی اُسے آگ لگا دی اوراُس کی ڈالِیاں توڑ دی گئِیں۔
  • کیونکہ ربُّ الافواج نے جِس نے تُجھے لگایا تُجھ پربلا کا حُکم کِیا ۔ اُس بدی کے سبب سے جو اِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے گھرانے نے اپنے حق میں کی کہ بعل کے لِئے بخُور جلا کر مُجھے غضب ناک کِیا۔
  • خُداوند نے مُجھ پر ظاہِر کِیا اور مَیں جان گیا ۔تب تُو نے مُجھے اُن کے کام دِکھائے۔
  • لیکن مَیں اُس پالتُو برّہ کی مانِند تھا جِسے ذبح کرنے کو لے جاتے ہیں اور مُجھے معلُوم نہ تھا کہ اُنہوں نے میرے خِلاف منصُوبے باندھے ہیں کہ آؤ درخت کو اُس کے پَھل سمیت نیست کریں اور اُسے زِندوں کی زمِین سے کاٹ ڈالیں تاکہ اُس کے نام کا ذِکر تک باقی نہ رہے۔
  • اَے ربُّ الافواج! جو صداقت سے عدالت کرتا ہے جو دِل و دِماغ کو جانچتا ہے اُن سے اِنتقام لے کر مُجھے دِکھاکیونکہ مَیں نے اپنا دعویٰ تُجھ ہی پر ظاہِر کِیا ہے۔
  • اِس لِئے خُداوند فرماتا ہے عنتوت کے لوگوں کی بابت جو یہ کہہ کر تیری جان کے خواہاں ہیں کہ خُداوند کا نام لے کر نبُوّت نہ کر تاکہ تُو ہمارے ہاتھ سے نہ مارا جائے۔
  • ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اُن کو سزادُوں گا ۔ جوان تلوار سے مارے جائیں گے ۔ اُن کے بیٹے بیٹِیاں کال سے مَریں گے۔
  • اور اُن میں سے کوئی باقی نہ رہے گا کیونکہ مَیں عنتوت کے لوگوں پر اُن کی سزا کے سال میں آفت لاؤُں گا۔
  • اَے خُداوند! اگر مَیں تیرے ساتھ حُجّت کرُوں تو تُوہی صادِق ٹھہرے گا تَو بھی مَیں تُجھ سے اِس امر پر بحث کرنا چاہتا ہُوں کہ شرِیر اپنی روِش میں کیوں کامیاب ہوتے ہیں؟ سب دغا باز کیوں آرام سے رہتے ہیں؟۔
  • تُو نے اُن کو لگایا اور اُنہوں نے جڑ پکڑ لی ۔ وہ بڑھ گئے بلکہ برومند ہُوئے ۔ تُو اُن کے مُنہ سے نزدِیک پراُن کے دِلوں سے دُور ہے۔
  • لیکن اَے خُداوند! تُو مُجھے جانتا ہے ۔ تُو نے مُجھے دیکھا اور میرے دِل کو جو تیری طرف ہے آزمایا ہے ۔ تُو اُن کو بھیڑوں کی مانِند ذبح ہونے کے لِئے کھینچ کر نِکال اور قتل کے دِن کے لِئے اُن کو مخصُوص کر۔
  • اہلِ زمِین کی شرارت سے زمِین کب تک ماتم کرے اور تمام مُلک کی روئیدگی پژمُردہ ہو؟ چرِندے اور پرِندے غارت ہو گئے کیونکہ اُنہوں نے کہا وہ ہمارا انجام نہ دیکھے گا۔
  • اگر تُو پِیادوں کے ساتھ دَوڑا اور اُنہوں نے تُجھے تھکا دِیا تو پِھر تُجھ میں یہ تاب کہاں کہ سواروں کی برابری کرے؟ تُو سلامتی کی سرزمِین میں تو بے خَوف ہے لیکن یَرد ن کے جنگل میں کیا کرے گا؟۔
  • کیونکہ تیرے بھائِیوں اور تیرے باپ کے گھرانے نے بھی تیرے ساتھ بے وفائی کی ہے ۔ ہاں اُنہوں نے بڑی آواز سے تیرے پِیچھے للکارا ۔ اُن پر اِعتماد نہ کر اگرچہ وہ تُجھ سے مِیٹھی مِیٹھی باتیں کریں۔
  • مَیں نے اپنے لوگوں کو ترک کِیا ۔ مَیں نے اپنی مِیراث کو رَدّ کر دِیا ۔ مَیں نے اپنے دِل کی محبُوبہ کو اُس کے دُشمنوں کے حوالہ کِیا۔
  • میری مِیراث میرے لِئے جنگلی شیر بن گئی ۔ اُس نے میرے خِلاف اپنی آواز بُلند کی اِس لِئے مُجھے اُس سے نفرت ہے۔
  • کیا میری مِیراث میرے لِئے ابلق شِکاری پرِندہ ہے؟ کیا شِکاری پرِندے اُس کو چاروں طرف گھیرے ہیں؟ آؤ سب دشتی درِندوں کو جمع کرو ۔ اُن کو لاؤ کہ وہ کھا جائیں۔
  • بُہت سے چرواہوں نے میرے تاکِستان کو خراب کِیا ۔ اُنہوں نے میرے بخرہ کو پامال کِیا ۔ میرے دِل پسند بخرہ کو اُجاڑ کر بیابان بنا دِیا۔
  • اُنہوں نے اُسے وِیران کِیا وہ وِیران ہو کر مُجھ سے فریادی ہے ۔ ساری زمِین وِیران ہو گئی تَو بھی کوئی اِسے خاطِر میں نہیں لاتا۔
  • بیابان کے سب پہاڑوں پر غارت گر آ گئے ہیں کیونکہ خُداوند کی تلوار مُلک کے ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک نِگل جاتی ہے اور کِسی بشر کو سلامتی نہیں۔
  • اُنہوں نے گیہُوں بویا پر کانٹے جمع کِئے ۔ اُنہوں نے مشقّت کھینچی پر فائِدہ نہ اُٹھایا ۔ خُداوند کے قہرِ شدِید کے سبب سے اپنے انجام سے شرمِندہ ہو۔
  • میرے سب شرِیر پڑوسِیوں کے خِلاف خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ جِنہوں نے اُس مِیراث کو چُھؤا جِس کا مَیں نے اپنی قَوم اِسرائیل کو وارِث کِیا مَیں اُن کو اُن کی سرزمِین سے اُکھاڑ ڈالُوں گا اور یہُودا ہ کے گھرانے کو اُن کے درمِیان سے نِکال پھینکُوں گا۔
  • اور اِس کے بعد کہ مَیں اُن کو اُکھاڑ ڈالُوں گا یُوں ہو گا کہ مَیں پِھر اُن پر رحم کرُوں گا اور ہر ایک کو اُس کی مِیراث میں اور ہر ایک کو اُس کی زمِین میں پِھر لاؤُں گا۔
  • اور یُوں ہو گا کہ اگر وہ دِل لگا کر میرے لوگوں کے طرِیقے سِیکھیں گے کہ میرے نام کی قَسم کھائیں کہ خُداوندزِندہ ہے جَیسا کہ اُنہوں نے میرے لوگوں کو سِکھایا کہ بعل کی قَسم کھائیں تو وہ میرے لوگوں میں شامِل ہو کر قائِم ہو جائیں گے۔
  • لیکن اگر وہ شِنوا نہ ہوں گے تو مَیں اُس قَوم کو یک لخت اُکھاڑ ڈالُوں گا اور نیست و نابُود کر دُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • خُداوند نے مُجھے یُوں فرمایا کہ تُو جا کر اپنے لِئے ایک کتانی کمر بند خرِید لے اور اپنی کمر پر باندھ پر اُسے پانی میں مت بِھگو۔
  • سو مَیں نے خُداوند کے کلام کے مُوافِق ایک کمر بند خرِید لِیا اور اپنی کمر پر باندھا۔
  • اور خُداوند کا کلام دوبارہ مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔
  • کہ اِس کمربند کو جو تُو نے خرِیدا اور جو تیری کمر پر ہے لے کر اُٹھ اور فُرات کو جا اور وہاں چٹان کے ایک شِگاف میں اُسے چُھپا دے۔
  • چُنانچہ مَیں گیا اور اُسے فُرات کے کنارے چُھپا دِیا جَیسا خُداوند نے مُجھے فرمایا تھا۔
  • اور بُہت دِنوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ اُٹھ فُرات کی طرف جا اور اُس کمر بند کو جِسے تُو نے میرے حُکم سے وہاں چُھپا رکھّا ہے نِکال لے۔
  • تب مَیں فُرات کو گیا اور کھودا اور کمر بند کو اُس جگہ سے جہاں مَیں نے اُسے گاڑ دِیا تھا نِکالا اور دیکھ وہ کمر بند اَیسا خراب ہو گیا تھا کہ کِسی کام کا نہ رہا۔
  • تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسی طرح مَیں یہُودا ہ کے گَھمنڈ اور یروشلیِم کے بڑے غُرُور کو نیست کرُوں گا۔
  • یہ شرِیر لوگ جو میرا کلام سُننے سے اِنکار کرتے ہیں اور اپنے ہی دِل کی سختی کے پَیرو ہوتے اور غَیر معبُودوں کے طالِب ہو کر اُن کی عِبادت کرتے اور اُن کو پُوجتے ہیں وہ اِس کمر بند کی مانِند ہوں گے جو کِسی کام کا نہیں۔
  • کیونکہ جَیسا کمر بند اِنسان کی کمر سے لِپٹا رہتا ہے وَیسا ہی خُداوند فرماتا ہے مَیں نے اِسرائیل کے تمام گھرانے اور یہُودا ہ کے تمام گھرانے کو لِیا کہ مُجھ سے لِپٹے رہیں تاکہ وہ میرے لوگ ہوں اور اُن کے سبب سے میرا نام ہو اور میری سِتایش کی جائے اور میرا جلال ہو پر اُنہوں نے نہ سُنا۔
  • پس تُو اُن سے یہ بات بھی کہہ دے کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ہر ایک مٹکے میں مَے بھری جائے گی اور وہ تُجھ سے کہیں گے کیا ہم نہیں جانتے کہ ہر ایک مٹکے میں مَے بھری جائے گی؟۔
  • تب تُو اُن سے کہنا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اِس مُلک کے سب باشِندوں کو ہاں اُن بادشاہوں کو جو داؤُد کے تخت پر بَیٹھتے ہیں اور کاہِنوں اور نبِیوں اور یروشلیِم کے سب باشِندوں کو مستی سے بھر دُوں گا۔
  • اور مَیں اُن کو ایک دُوسرے پر یہاں تک کہ باپ کو بیٹوں پر دے مارُوں گا ۔ خُداوند فرماتا ہے مَیں نہ شفقت کرُوں گا نہ رِعایت اور نہ رحم کرُوں گا کہ اُن کو ہلاک نہ کرُوں۔
  • سُنو اور کان لگاؤ ۔ گَھمنڈ نہ کرو کیونکہ خُداوند نے فرمایا ہے۔
  • خُداوند اپنے خُدا کی تمجِید کرو اِس سے پہلے کہ وہ تارِیکی لائے اور تُمہارے پاؤں گُھپ اندھیرے میں ٹھوکر کھائیں اور جب تُم رَوشنی کا اِنتِظار کرو تو وہ اُسے مَوت کے سایہ سے بدل ڈالے اور اُسے سخت تارِیکی بنا دے۔
  • لیکن اگر تُم نہ سُنو گے تو میری جان تُمہارے غُرور کے سبب سے خَلوت خانوں میں غم کھایا کرے گی ۔ ہاں میری آنکھیں پُھوٹ پُھوٹ کر روئیں گی اور آنسُو بہائیں گی کیونکہ خُداوند کا گلّہ اَسِیری میں چلا گیا۔
  • بادشاہ اور اُس کی والِدہ سے کہہ کہ عاجِزی کرو اور نِیچے بَیٹھو کیونکہ تُمہاری بزُرگی کا تاج تُمہارے سر پر سے اُتار لِیا گیا ہے۔
  • جنُوب کے شہر بند ہو گئے اور کوئی نہیں کھولتا ۔ سب بنی یہُوداہ اَسِیر ہو گئے ۔ سب کو اَسِیر کر کے لے گئے۔
  • اپنی آنکھیں اُٹھا اور اُن کو جو شِمال سے آتے ہیں دیکھ ۔ وہ گلّہ جو تُجھے دِیا گیا تھا ۔ تیرا خُوش نُما گلّہ کہاں ہے؟۔
  • جب وہ تُجھ پر اُن کو مُقرّر کرے گا جِن کو تُو نے اپنی حِمایت کی تعلِیم دی ہے تو تُو کیا کہے گی؟ کیا تُو اُس عَورت کی مانِند جِسے دردِ زِہ ہو درد میں مُبتلا نہ ہو گی؟۔
  • اور اگر تُو اپنے دِل میں کہے کہ یہ حادِثے مُجھ پر کیوں گُذرے؟ تیری بدکرداری کی شِدّت سے تیرا دامن اُٹھایا گیا اور تیری ایڑِیاں جبراً برہنہ کی گئِیں۔
  • حبشی اپنے چمڑے کو یا چِیتا اپنے داغوں کو بدل سکے تو تُم بھی جو بدی کے عادی ہو نیکی کر سکو گے۔
  • اِس لِئے مَیں اُن کو اُس بُھوسے کی مانِند جو بیابان کی ہوا سے اُڑتا پِھرتا ہے تِتّربِتّر کرُوں گا۔
  • خُداوند فرماتا ہے کہ میری طرف سے یِہی تیرا بخرہ تیرا نپا ہُؤا حِصّہ ہے کیونکہ تُو نے مُجھے فراموش کر کے بُطلان پر توکُّل کِیا ہے۔
  • پس مَیں بھی تیرا دامن تیرے سامنے سے اُٹھا دُوں گا تاکہ تُو بے پردہ ہو۔
  • مَیں نے تیری بدکاری تیرا ہِنہنانا تیری حرام کاری اور تیرے نفرت انگیز کام جو تُو نے پہاڑوں پر اور مَیدانوں میں کِئے دیکھے ہیں ۔ اَے یروشلیِم تُجھ پر افسوس! تُو اپنے آپ کو کب تک پاک و صاف نہ کرے گی؟۔
  • خُداوند کا وہ کلام جو خُشک سالی کی بابت یرمِیاہ پر نازِل ہُؤا۔:۔
  • یہُودا ہ ماتم کرتا ہے اور اُس کے پھاٹکوں پر اُداسی چھائی ہے ۔ وہ ماتمی لِباس میں خاک پر بَیٹھے ہیں اور یروشلیِم کا نالہ بُلند ہُؤا ہے۔
  • اُن کے اُمرا اپنے ادنیٰ لوگوں کو پانی کے لِئے بھیجتے ہیں ۔ وہ چشموں تک جاتے ہیں پر پانی نہیں پاتے اور خالی گھڑے لِئے لَوٹ آتے ہیں ۔ وہ شرمِندہ و پشیمان ہو کر اپنے سر ڈھانپتے ہیں۔
  • چُونکہ مُلک میں بارِش نہ ہُوئی اِس لِئے زمِین پھٹ گئی اور کِسان سراسِیمہ ہُوئے ۔ وہ اپنے سر ڈھانپتے ہیں۔
  • چُنانچہ ہرنی مَیدان میں بچّہ دے کر اُسے چھوڑ دیتی ہے کیونکہ گھاس نہیں مِلتی۔
  • اور گورخر اُونچی جگہوں پر کھڑے ہو کر گِیدڑوں کی مانِندہانپتے ہیں ۔ اُن کی آنکھیں رہ جاتی ہیں کیونکہ گھاس نہیں ہے۔
  • اگرچہ ہماری بدکرداری ہم پر گواہی دیتی ہے تَو بھی اَے خُداوند! اپنے نام کی خاطِر کُچھ کر کیونکہ ہماری برگشتگی بُہت ہے۔ ہم تیرے خطاکار ہیں۔
  • اَے اِسرائیل کی اُمّید! مُصِیبت کے وقت اُس کے بچانے والے! تُو کیوں مُلک میں پردیسی کی مانِند بنا اور اُس مُسافِر کی مانِند جو رات کاٹنے کے لِئے ڈیرا ڈالے؟۔
  • تُو کیوں اِنسان کی مانِند ہکّابکّا ہے اور اُس بہادُر کی مانِند جو رہائی نہیں دے سکتا؟ بہر حال اَے خُداوند! تُو تو ہمارے درمِیان ہے اور ہم تیرے نام سے کہلاتے ہیں ۔ تُو ہم کو ترک نہ کر۔
  • خُداوند اِن لوگوں سے یُوں فرماتا ہے کہ اِنہوں نے گُمراہی کو یُوں دوست رکھّا ہے اور اپنے پاؤں کونہیں روکا اِس لِئے خُداوند اِن کو قبُول نہیں کرتا ۔ اب وہ اِن کی بدکرداری یاد کرے گا اور اِن کے گُناہ کی سزا دے گا۔
  • اور خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ اِن لوگوں کے لِئے دُعایِ خَیر نہ کر۔
  • کیونکہ جب یہ روزہ رکھّیں تو مَیں اِن کا نالہ نہ سنُوں گا اور جب سوختنی قُربانی اور ہدیہ گُذرانیں تو قبُول نہ کرُوں گا بلکہ مَیں تلوار اور کال اور وبا سے اِن کو ہلاک کرُوں گا۔
  • تب مَیں نے کہا آہ! اَے خُداوند خُدا دیکھ انبیا اُن سے کہتے ہیں تُم تلوار نہ دیکھو گے اور تُم میں کال نہ پڑے گا بلکہ مَیں اِس مقام میں تُم کو حقِیقی سلامتی بخشُوں گا۔
  • تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ انبیا میرا نام لے کر جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں ۔ مَیں نے نہ اُن کو بھیجا اور نہ حُکم دِیا اور نہ اُن سے کلام کِیا ۔ وہ جُھوٹی رُویا اور جُھوٹا عِلمِ غَیب اور بطالت اور اپنے دِلوں کی مکّاری نبُوّت کی صُورت میں تُم پر ظاہِر کرتے ہیں۔
  • اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ وہ نبی جِن کو مَیں نے نہیں بھیجا جو میرا نام لے کر نُبوّت کرتے اور کہتے ہیں کہ تلوار اور کال اِس مُلک میں نہ آئیں گے وہ تلوار اور کال ہی سے ہلاک ہوں گے۔
  • اور جِن لوگوں سے وہ نبُوّت کرتے ہیں وہ کال اور تلوارکے سبب سے یروشلیِم کے کُوچوں میں پھینک دِئے جائیں گے ۔ اُن کو اور اُن کی بِیوِیوں اور اُن کے بیٹوں اور اُن کی بیٹِیوں کو دفن کرنے والا کوئی نہ ہو گا ۔ مَیں اُن کی بُرائی اُن پر اُنڈیل دُوں گا۔
  • اور تُو اُن سے یُوں کہنا کہ میری آنکھیں شب و روز آنسُو بہائیں اور ہرگِز نہ تھمیں کیونکہ میری کُنواری دُخترِ قَوم بڑی خستگی اور ضربِ شدِید سے شِکستہ ہے۔
  • اگر مَیں باہر مَیدان میں جاؤُں تو وہاں تلوار کے مقتُول ہیں! اور اگر مَیں شہر میں داخِل ہوؤں تو وہاں کال کے مارے ہیں! ہاں نبی اور کاہِن دونوں ایک اَیسے مُلک کو جائیں گے جِسے وہ نہیں جانتے۔
  • کیا تُو نے یہُودا ہ کو بِالکُل رَدّ کر دِیا؟ کیا تیری جان کو صِیُّون سے نفرت ہے؟ تُو نے ہم کو کیوں مارا اور ہمارے لِئے شِفا نہیں؟ سلامتی کا اِنتِظار تھا پر کُچھ فائِدہ نہ ہُؤا اور شِفا کے وقت کا پر دیکھو دہشت!۔
  • اَے خُداوند! ہم اپنی شرارت اور اپنے باپ دادا کی بدکرداری کا اِقرار کرتے ہیں کیونکہ ہم نے تیرا گُناہ کِیا ہے۔
  • اپنے نام کی خاطِر رَدّ نہ کر اور اپنے جلال کے تخت کی تحقِیر نہ کر ۔ یاد فرما اور ہم سے رِشتۂِ عہد کو نہ توڑ۔
  • قَوموں کے بُتوں میں کوئی ہے جو مِینہہ برسا سکے یا افلاک بارِش پر قادِر ہیں؟ اَے خُداوند ہمارے خُدا! کیا وہ تُو ہی نہیں ہے ؟ پس ہم تُجھ ہی پر اُمّید رکھّیں گے کیونکہ تُو ہی نے یہ سب کام کِئے ہیں۔
  • تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ اگرچہ مُوسیٰ اور سموئیل میرے حضُور کھڑے ہوتے تَو بھی میرا دِل اِن لوگوں کی طرف مُتوجّہِ نہ ہوتا ۔ اِن کو میرے سامنے سے نِکال دے کہ چلے جائیں۔
  • اور جب وہ تُجھ سے کہیں کہ ہم کِدھر جائیں؟ تو اُن سے کہنا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جو مَوت کے لِئے ہیں وہ مَوت کی طرف جائیں اور جو تلوار کے لِئے ہیں وہ تلوار کی طرف اور جو کال کے لِئے ہیں وہ کال کو اور جو اسِیری کے لِئے ہیں وہ اسِیری میں۔
  • اور مَیں چار چِیزوں کو اُن پر مُسلّط کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے ۔ تلوار کو کہ قتل کرے اور کُتّوں کو کہ پھاڑ ڈالیں اور آسمانی پرِندوں کو اور زمِین کے درِندوں کو کہ نِگل جائیں اور ہلاک کریں۔
  • اور مَیں اُن کو شاہِ یہُودا ہ منسّی بِن حِزقیاہ کے سبب سے اُس کام کے باعِث جو اُس نے یروشلیِم میں کِیا ترک کر دُوں گا کہ زمِین کی سب مملکتوں میں دھکّے کھاتے پِھریں۔
  • اب اَے یروشلیِم کَون تُجھ پر رحم کرے گا؟ کَون تیرا ہمدرد ہو گا؟ یا کَون تیری طرف آئے گا کہ تیری خَیر و عافِیّت پُوچھے؟۔
  • خُداوند فرماتا ہے تُو نے مُجھے ترک کِیا اور برگشتہ ہو گئی اِس لِئے مَیں تُجھ پر اپنا ہاتھ بڑھاؤُں گا اور تُجھے برباد کرُوں گا مَیں تو ترس کھاتے کھاتے تنگ آ گیا۔
  • اور مَیں نے اُن کو مُلک کے پھاٹکوں پر چھاج سے پھٹکا ۔ مَیں نے اُن کے بچّے چِھین لِئے ۔ مَیں نے اپنے لوگوں کو ہلاک کِیا کیونکہ وہ اپنی راہوں سے نہ پِھرے۔
  • اُن کی بیوائیں میرے آگے سمُندر کی ریت سے زِیادہ ہو گئِیں ۔ مَیں نے دوپہر کے وقت جوانوں کی ماں پر غارت گرکو مُسلّط کِیا ۔ مَیں نے اُس پر ناگہان عذاب و دہشت کو ڈال دِیا۔
  • سات بچّوں کی والِدہ نِڈھال ہو گئی ۔ اُس نے جان دے دی ۔ دِن ہی کو اُس کا سُورج ڈُوب گیا ۔ وہ پشیمان اور سراسِیمہ ہو گئی ہے ۔ خُداوند فرماتا ہے مَیں اُن کے باقی لوگوں کو اُن کے دُشمنوں کے آگے تلوار کے حوالہ کرُوں گا۔
  • اَے میری ماں مُجھ پر افسوس کہ مَیں تُجھ سے تمام دُنیا کے لِئے لڑاکا آدمی اور جھگڑالُو شخص پَیدا ہُؤا! مَیں نے تو نہ سُود پر قرض دِیا اور نہ قرض لِیا تَو بھی اُن میں سے ہر ایک مُجھ پر لَعنت کرتا ہے۔
  • خُداوند نے فرمایا یقِیناً مَیں تُجھے تَقوِیت بخشُوں گا کہ تیری خَیر ہو ۔ یقِیناً مَیں مُصِیبت اور تنگی کے وقت دُشمنوں سے تیرے سامنے اِلتجا کراؤُں گا۔
  • کیا کوئی لوہے کو یعنی شِمالی فَولاد اور پِیتل کو توڑ سکتا ہے؟۔
  • تیرے مال اور تیرے خزانوں کو مُفت لُٹوا دُوں گا اور یہ تیرے سب گُناہوں کے سبب سے تیری تمام سرحدّوں میں ہو گا۔
  • اور مَیں تُجھ کو تیرے دُشمنوں کے ساتھ اَیسے مُلک میں لے جاؤُں گا جِسے تُو نہیں جانتا کیونکہ میرے غضب کی آگ بھڑکے گی اور تُم کو جلائے گی۔
  • اَے خُداوند! تُو جانتا ہے مُجھے یاد فرما اور مُجھ پر شفقت کر اور میرے ستانے والوں سے میرا اِنتقام لے ۔ تُو برداشت کرتے کرتے مُجھے نہ اُٹھا لے ۔ جان رکھ کہ مَیں نے تیری خاطِر ملامت اُٹھائی ہے۔
  • تیرا کلام مِلا اور مَیں نے اُسے نوش کِیا اور تیری باتیں میرے دِل کی خُوشی اور خُرمی تِھیں کیونکہ اَے خُداوند ربُّ الافواج! مَیں تیرے نام سے کہلاتا ہُوں۔
  • نہ مَیں خُوشی منانے والوں کی محفِل میں بَیٹھا اور نہ شادمان ہُؤا ۔ تیرے ہاتھ کے سبب سے مَیں تنہا بَیٹھا کیونکہ تُو نے مُجھے قہر سے لبریز کر دِیا ہے۔
  • میرا درد کیوں دائِمی اور میرا زخم کیوں لاعِلاج ہے کہ صِحت پذِیر نہیں ہوتا؟ کیا تُو میرے لِئے سراسر دھوکے کی ندی سا ہو گیا ہے ۔ اُس پانی کی مانِند جِس کو قِیام نہیں؟۔
  • اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُو باز آئے تو مَیں تُجھے پھیر لاؤُں گا اور تُو میرے حضُور کھڑا ہو گا اور اگر تُو لطِیف کو کثِیف سے جُدا کرے تو تُو میرے مُنہ کی مانِند ہو گا ۔ وہ تیری طرف پِھریں لیکن تُو اُن کی طرف نہ پِھرنا۔
  • اور مَیں تُجھے اِن لوگوں کے مُقابِل پِیتل کی مضبُوط دِیوار ٹھہراؤُں گا اور یہ تُجھ سے لڑیں گے لیکن تُجھ پر غالِب نہ آئیں گے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں تیرے ساتھ ہُوں کہ تیری حِفاظت کرُوں اور تُجھے رہائی دُوں۔
  • ہاں مَیں تُجھے شرِیروں کے ہاتھ سے رہائی دُوں گا اور ظالِموں کے پنجے سے تُجھے چُھڑاؤُں گا۔
  • خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔
  • تُو بِیوی نہ کرنا ۔ اِس جگہ تیرے ہاں بیٹے بیٹِیاں نہ ہوں۔
  • کیونکہ خُداوند اُن بیٹوں اور بیٹِیوں کی بابت جو اِس جگہ پَیدا ہُوئے ہیں اور اُن کی ماؤں کی بابت جِنہوں نے اُن کو وِلادت دی اور اُن کے باپوں کی بابت جِن سے وہ پَیدا ہُوئے یُوں فرماتا ہے۔
  • کہ وہ بُری مَوت مریں گے ۔ نہ اُن پر کوئی ماتم کرے گا اور نہ وہ دفن کِئے جائیں گے ۔ وہ سطحِ زمِین پر کھاد کی مانِند ہوں گے ۔ وہ تلوار اور کال سے ہلاک ہوں گے اور اُن کی لاشیں ہوا کے پرِندوں اور زمِین کے درِندوں کی خُوراک ہوں گی۔
  • اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو ماتم والے گھر میں داخِل نہ ہو اور نہ اُن پر رونے کے لِئے جا نہ اُن پر ماتم کر کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں نے اپنی سلامتی اور شفقت و رحمت کو اِن لوگوں پر سے اُٹھا لِیا ہے۔
  • اور اِس مُلک کے چھوٹے بڑے سب مَر جائیں گے ۔ نہ وہ دفن کِئے جائیں گے نہ لوگ اُن پر ماتم کریں گے اور نہ کوئی اُن کے لِئے زخمی ہو گا نہ سر مُنڈائے گا۔
  • نہ لوگ ماتم کرنے والوں کو کھانا کِھلائیں گے تاکہ اُن کو مُردوں کی بابت تسلّی دیں اور نہ اُن کو دِلداری کا پِیالہ دیں گے کہ وہ اپنے ماں باپ کے غم میں پِئیں۔
  • اور تُو ضِیافت والے گھر میں داخِل نہ ہونا کہ اُن کے ساتھ بَیٹھ کر کھائے پِئے۔
  • کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس جگہ سے تُمہارے دیکھتے ہُوئے اور تُمہارے ہی دِنوں میں خُوشی اور شادمانی کی آواز دُلہے اور دُلہن کی آواز مَوقُوف کراؤُں گا۔
  • اور جب تُو یہ سب باتیں اِن لوگوں پر ظاہِر کرے اور وہ تُجھ سے پُوچھیں کہ خُداوند نے کیوں یہ سب بُری باتیں ہمارے خِلاف کہِیں؟ ہم نے خُداوند اپنے خُدا کے خِلاف کَونسی بدی اور کَونسا گُناہ کِیا ہے؟۔
  • تب تُو اُن سے کہنا خُداوند فرماتا ہے اِس لِئے کہ تُمہارے باپ دادا نے مُجھے چھوڑ دِیا اور غَیر معبُودوں کے طالِب ہُوئے اور اُن کی عِبادت اور پرستِش کی اور مُجھے ترک کِیا اور میری شرِیعت پر عمل نہیں کِیا۔
  • اور تُم نے اپنے باپ دادا سے بڑھ کر بدی کی کیونکہ دیکھو تُم میں سے ہر ایک اپنے بُرے دِل کی سختی کی پیرَوی کرتا ہے کہ میری نہ سُنے۔
  • اِس لِئے مَیں تُم کو اِس مُلک سے خارِج کر کے اَیسے مُلک میں آوارہ کرُوں گا جِسے نہ تُم اور نہ تُمہارے باپ دادا جانتے تھے اور وہاں تُم رات دِن غَیر معبُودوں کی عِبادت کرو گے کیونکہ مَیں تُم پر رحم نہ کرُوں گا۔
  • لیکن دیکھ خُداوند فرماتا ہے وہ دِن آتے ہیں کہ لوگ کبھی نہ کہیں گے کہ زِندہ خُداوند کی قَسم جو بنی اِسرائیل کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا۔
  • بلکہ زِندہ خُداوند کی قَسم جو بنی اِسرائیل کو شِمال کی سرزمِین سے اور اُن سب مملکتوں سے جہاں جہاں اُس نے اُن کو ہانک دِیا تھا نِکال لایا اور مَیں اُن کو پِھر اُس مُلک میں لاؤُں گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو دِیاتھا۔
  • خُداوند فرماتا ہے دیکھ مَیں بُہت سے ماہی گِیروں کو بُلواؤُں گا اور وہ اُن کو شِکار کریں گے اور پِھر مَیں بُہت سے شِکارِیوں کو بُلواؤُں گا اور وہ ہر پہاڑ سے اور ہر ٹِیلے سے اور چٹانوں کے شِگافوں سے اُن کو پکڑ نِکالیں گے۔
  • کیونکہ میری آنکھیں اُن کی سب روِشوں پر لگی ہیں ۔ وہ مُجھ سے پوشِیدہ نہیں ہیں اور اُن کی بدکرداری میری آنکھوں سے چُھپی نہیں۔
  • اور مَیں پہلے اُن کی بدکرداری اور خطاکاری کی دُونی سزا دُوں گا کیونکہ اُنہوں نے میری سرزمِین کو اپنی مکرُوہ چِیزوں کی لاشوں سے ناپاک کِیا اور میری مِیراث کو اپنی مکرُوہات سے بھر دِیا ہے۔
  • اَے خُداوند میری قُوّت اور میرے گڑھ اور مُصِیبت کے دِن میں میری پناہ گاہ! دُنیا کے کناروں سے قَومیں تیرے پاس آ کر کہیں گی کہ فی الحقِیقت ہمارے باپ دادا نے محض جُھوٹ کی مِیراث حاصِل کی یعنی بُطلان اور بے سُود چِیزیں۔
  • کیا اِنسان اپنے لِئے معبُود بنائے جو خُدا نہیں ہیں؟۔
  • اِس لِئے دیکھ مَیں اِس مرتبہ اُن کو آگاہ کرُوں گا ۔ مَیں اپنا ہاتھ اور اپنا زور اُن کو دِکھاؤُں گا اور وہ جانیں گے کہ میرا نام یہووا ہ ہے۔
  • یہُودا ہ کا گُناہ لوہے کے قلم اور ہِیرے کی نوک سے لِکھا گیا ہے ۔ اُن کے دِل کی تختی پر اور اُن کے مذبحوں کے سِینگوں پر کندہ کِیا گیا ہے۔
  • کیونکہ اُن کے بیٹے اپنے مذبحوں اور یسِیرتوں کو یاد کرتے ہیں جو ہرے درختوں کے پاس اُونچے پہاڑوں پر ہیں۔
  • اَے میرے پہاڑ جو مَیدان میں ہے! مَیں تیرا مال اور تیرے سب خزانے اور تیرے اُونچے مقام جِن کو تُو نے اپنی تمام سرحدّوں پر گُناہ کے لِئے بنایا لُٹاؤُں گا۔
  • اور تُو از خُود اُس مِیراث سے جو مَیں نے تُجھے دی اپنے قصُور کے باعِث ہاتھ اُٹھائے گا اور مَیں اُس مُلک میں جِسے تُو نہیں جانتا تُجھ سے تیرے دُشمنوں کی خِدمت کراؤُں گا کیونکہ تُم نے میرے قہر کی آگ بھڑکا دی ہے جو ہمیشہ تک جلتی رہے گی۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ ملعُون ہے وہ آدمی جو اِنسان پر توکُّل کرتا ہے اور بشر کو اپنا بازُو جانتا ہے اور جِس کا دِل خُداوند سے برگشتہ ہو جاتا ہے۔
  • کیونکہ وہ رتمہ کی مانِند ہو گا جو بیابان میں ہے اور کبھی بھلائی نہ دیکھے گا بلکہ بیابان کی بے آب جگہوں میں اور غَیر آباد زمِینِ شور میں رہے گا۔
  • مُبارک ہے وہ آدمی جو خُداوند پر توکُّل کرتا ہے اور جِس کی اُمّید گاہ خُداوند ہے۔
  • کیونکہ وہ اُس درخت کی مانِند ہو گا جو پانی کے پاس لگایا جائے اور اپنی جڑ دریا کی طرف پَھیلائے اور جب گرمی آئے تو اُسے کُچھ خطرہ نہ ہو بلکہ اُس کے پتّے ہرے رہیں اور خُشک سالی کا اُسے کُچھ خَوف نہ ہو اور پَھل لانے سے باز نہ رہے۔
  • دِل سب چِیزوں سے زِیادہ حِیلہ باز اور لاعِلاج ہے ۔ اُس کو کَون دریافت کر سکتا ہے؟۔
  • مَیں خُداوند دِل و دِماغ کو جانچتا اور آزماتا ہُوں تاکہ ہر ایک آدمی کو اُس کی چال کے مُوافِق اور اُس کے کاموں کے پَھل کے مُطابِق بدلہ دُوں۔
  • بے اِنصافی سے دَولت حاصِل کرنے والا اُس تِیتر کی مانِند ہے جو کِسی دُوسرے کے انڈوں پر بَیٹھے ۔ وہ آدھی عُمر میں اُسے کھو بَیٹھے گا اور آخِر کو احمق ٹھہرے گا۔
  • ہمارے مقدِس کا مکان ازل ہی سے مُقرّر کِیا ہُؤا جلالی تخت ہے۔
  • اَے خُداوند اِسرائیل کی اُمّید گاہ! تُجھ کو ترک کرنے والے سب شرمِندہ ہوں گے ۔ مُجھ کو ترک کرنے والے خاک میں مِل جائیں گے کیونکہ اُنہوں نے خُداوند کو جو آبِ حیات کا چشمہ ہے ترک کر دِیا۔
  • اَے خُداوند! تُو مُجھے شِفا بخشے تو مَیں شِفا پاؤُں گا ۔ تُو ہی بچائے تو بچُوں گا کیونکہ تُو میرا فخر ہے۔
  • دیکھ وہ مُجھے کہتے ہیں خُداوند کا کلام کہاں ہے؟ اب نازِل ہو۔
  • مَیں نے تو تیری پَیروی میں گڈریا بننے سے گُریز نہیں کِیا اور مُصِیبت کے دِن کی آرزُو نہیں کی ۔ تُو خُود جانتا ہے کہ جو کُچھ میرے لبوں سے نِکلا تیرے سامنے تھا۔
  • تُو میرے لِئے دہشت کا باعِث نہ ہو ۔ مُصِیبت کے دِن تُو ہی میری پناہ ہے۔
  • مُجھ پر سِتم کرنے والے شرمِندہ ہوں پر مُجھے شرمِندہ نہ ہونے دے ۔ وہ ہِراسان ہوں پر مُجھے ہِراسان نہ ہونے دے ۔ مُصِیبت کا دِن اُن پر لا اور اُن کو شِکست پر شِکست دے۔ سبت کو ماننے کے بارے میں
  • خُداوند نے مُجھ سے یُوں فرمایا ہے کہ جا اور اُس پھاٹک پر جِس سے عام لوگ اور شاہانِ یہُودا ہ آتے جاتے ہیں بلکہ یروشلیِم کے سب پھاٹکوں پر کھڑا ہو۔
  • اور اُن سے کہہ دے کہ اَے شاہانِ یہُودا ہ اور اَے سب بنی یہُوداہ اور یروشلیِم کے سب باشِندو جو اِن پھاٹکوں میں سے آتے جاتے ہو خُداوند کا کلام سُنو۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم خبردار رہو اور سبت کے دِن بوجھ نہ اُٹھاؤ اور یروشلیِم کے پھاٹکوں کی راہ سے اندر نہ لاؤ۔
  • اور تُم سبت کے دِن بوجھ اپنے گھروں سے اُٹھا کر باہرنہ لے جاؤ اور کِسی طرح کا کام نہ کرو بلکہ سبت کے دِن کو مُقدّس جانو جَیسا مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو حُکم دِیا تھا۔
  • لیکن اُنہوں نے نہ سُنا نہ کان لگایا بلکہ اپنی گردن کو سخت کِیا کہ شِنوا نہ ہوں اور تربِیّت نہ پائیں۔
  • اور یُوں ہو گا کہ اگر تُم دِل لگا کر میری سُنو گے خُداوند فرماتا ہے اور سبت کے دِن تُم اِس شہر کے پھاٹکوں کے اندر بوجھ نہ لاؤ گے بلکہ سبت کے دِن کو مُقدّس جانو گے یہاں تک کہ اُس میں کُچھ کام نہ کرو۔
  • تو اِس شہر کے پھاٹکوں سے داؤُد کے جانشِین بادشاہ اور اُمرا داخِل ہوں گے ۔ وہ اور اُن کے اُمرا یہُودا ہ کے لوگ اور یروشلیِم کے باشِندے رتھوں اور گھوڑوں پرسوار ہوں گے اور یہ شہر ہمیشہ تک آباد رہے گا۔
  • اور یہُودا ہ کے شہروں اور یروشلیِم کی نواحی اور بِنیمِین کی سرزمِین اور مَیدان اور کوہِستان اور جنُوب سے سوختنی قُربانِیاں اور ذبِیحے اور ہدئے اور لُبان لے کر آئیں گے اور خُداوند کے گھر میں شُکرگُذاری کے ہدئے لائیں گے۔
  • لیکن اگر تُم میری نہ سُنو گے کہ سبت کے دِن کو مُقدّس جانو اور بوجھ اُٹھا کر سبت کے دِن یروشلیِم کے پھاٹکوں میں داخِل ہونے سے باز نہ رہو تو مَیں اُس کے پھاٹکوں میں آگ سُلگاؤُں گا جو اُس کے قصروں کو بھسم کر دے گی اورہرگِز نہ بُجھے گی۔
  • خُداوند کا کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اُٹھ اور کُمہار کے گھر جا اور مَیں وہاں اپنی باتیں تُجھے سُناؤُں گا۔
  • تب مَیں کُمہار کے گھر گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ وہ چاک پر کُچھ بنا رہا ہے۔
  • اُس وقت وہ مِٹّی کا برتن جو وہ بنا رہا تھا اُس کے ہاتھ میں بِگڑ گیا ۔ تب اُس نے اُس سے جَیسا مُناسِب سمجھا ایک دُوسرا برتن بنا لِیا۔
  • تب خُداوند کا یہ کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے اِسرائیل کے گھرانے کیا مَیں اِس کُمہار کی طرح تُم سے سلُوک نہیں کر سکتا ہُوں؟ خُداوند فرماتا ہے دیکھو جِس طرح مِٹّی کُمہار کے ہاتھ میں ہے اُسی طرح اَے اِسرائیل کے گھرانے تُم میرے ہاتھ میں ہو۔
  • اگر کِسی وقت مَیں کِسی قَوم اور کِسی سلطنت کے حق میں کہُوں کہ اُسے اُکھاڑُوں اور توڑ ڈالُوں اور وِیران کرُوں۔
  • اور اگر وہ قَوم جِس کے حق میں مَیں نے یہ کہا اپنی بُرائی سے باز آئے تو مَیں بھی اُس بدی سے جو مَیں نے اُس پر لانے کا اِرادہ کِیا تھا باز آؤُں گا۔
  • اور پِھر اگر مَیں کِسی قَوم اور کِسی سلطنت کی بابت کہُوں کہ اُسے بناؤُں اور لگاؤُں۔
  • اور وہ میری نظر میں بدی کرے اور میری آواز کو نہ سُنے تو مَیں بھی اُس نیکی سے باز رہُوں گا جو اُس کے ساتھ کرنے کو کہا تھا۔
  • اور اب تُو جا کر یہُودا ہ کے لوگوں اور یروشلیِم کی باشِندوں سے کہہ دے کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں تُمہارے لِئے مُصِیبت تجوِیز کرتا ہُوں اور تُمہاری مُخالفت میں منصُوبہ باندھتا ہُوں ۔ سو اب تُم میں سے ہر ایک اپنی بُری روِش سے باز آئے اور اپنی راہ اور اپنے اعمال کو درُست کرے۔
  • پر وہ کہیں گے کہ یہ تو فضُول ہے کیونکہ ہم اپنے منصُوبوں پر چلیں گے اور ہر ایک اپنے بُرے دِل کی سختی کے مُطابِق عمل کرے گا۔
  • اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دریافت کرو کہ قَوموں میں سے کِسی نے کبھی اَیسی باتیں سُنی ہیں؟ اِسرائیل کی کُنواری نے نِہایت ہَولناک کام کِیا۔
  • کیا لُبنا ن کی برف جو چٹان سے مَیدان میں بہتی ہے کبھی بند ہو گی؟ کیا وہ ٹھنڈا بہتا پانی جو دُور سے آتا ہے سُوکھ جائے گا؟۔
  • لیکن میرے لوگ مُجھ کو بُھول گئے اور اُنہوں نے بطالت کے لِئے بخُور جلایا اور اُس نے اُن کی راہوں میں یعنی قدِیم راہوں میں اُن کو گُمراہ کِیا تاکہ وہ پگڈنڈیوں میں جائیں اور اَیسی راہ میں جو بنائی نہ گئی۔
  • کہ وہ اپنی سرزمِین کو وِیرانی اور ہمیشہ کی حَیرانی اور سُسکار کا باعِث بنائیں ۔ ہر ایک جو اُدھر سے گُذرے دنگ ہو گا اور سر ہِلائے گا۔
  • مَیں اُن کو دُشمن کے سامنے گویا پُوربی ہوا سے تِتّربِتّر کر دُوں گا ۔ اُن کی مُصِیبت کے وقت اُن کو مُنہ نہیں بلکہ پِیٹھ دِکھاؤُں گا۔
  • تب اُنہوں نے کہا آؤ ہم یرمِیا ہ کی مُخالفت میں منصُوبے باندھیں کیونکہ شرِیعت کاہِن سے جاتی نہ رہے گی اور نہ مشوَرَت مُشِیر سے اور نہ کلام نبی سے ۔ آؤ ہم اُسے زُبان سے ماریں اور اُس کی کِسی بات پر توجُّہ نہ کریں۔
  • اَے خُداوند! تُو مُجھ پر توجُّہ کر اور مُجھ سے جھگڑنے والوں کی آواز سُن۔
  • کیا نیکی کے بدلے بدی کی جائے گی؟ کیونکہ اُنہوں نے میری جان کے لِئے گڑھا کھودا ۔ یاد کر کہ مَیں تیرے حضُور کھڑا ہُؤا کہ اُن کی شفاعت کرُوں اور تیرا قہر اُن پر سے ٹلا دُوں۔
  • اِس لِئے اُن کے بچّوں کو کال کے حوالہ کر اور اُن کو تلوار کی دھار کے سپُرد کر ۔ اُن کی بِیوِیاں بے اَولاد اور بیوہ ہوں اور اُن کے مَرد مارے جائیں ۔ اُن کے جوان مَیدانِ جنگ میں تلوار سے قتل ہوں۔
  • جب تُو اچانک اُن پر فَوج چڑھا لائے گا اُن کے گھروں سے ماتم کی صدا نِکلے کیونکہ اُنہوں نے مُجھے پھنسانے کو گڑھا کھودا اور میرے پاؤں کے لِئے پھندے لگائے۔
  • پر اَے خُداوند تُو اُن کی سب سازِشوں کو جو اُنہوں نے میرے قتل پر کِیں جانتا ہے ۔ اُن کی بدکرداری کو مُعاف نہ کر اور اُن کے گُناہ کو اپنی نظر سے دُور نہ کر بلکہ وہ تیرے حضُور پست ہوں ۔ اپنے قہر کے وقت تُو اُن سے یُوں ہی کر۔
  • خُداوند نے یُوں فرمایا ہے کہ تُو جا کر کُمہار سے مِٹّی کی صُراحی مول لے اور قَوم کے بزُرگوں اور کاہِنوں کے سرداروں کو ساتھ لے۔
  • اور بِن ہِنّو م کی وادی میں کُمہاروں کے پھاٹک کے مدخل پر نِکل جا اور جو باتیں مَیں تُجھ سے کہُوں وہاں اُن کا اِعلان کر۔
  • اور کہہ اَے یہُودا ہ کے بادشاہو اور یروشلیِم کے باشِندو! خُداوند کا کلام سُنو ۔ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اِس جگہ پر اَیسی بلا نازِل کرُوں گا کہ جو کوئی اُس کی بابت سُنے اُس کے کان بھنّا جائیں گے۔
  • کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کِیا اور اِس جگہ کو غَیروں کے لِئے ٹھہرایا اور اِس میں غَیر معبُودوں کے لِئے بخُور جلایا جِن کو نہ وہ نہ اُن کے باپ دادا نہ یہُودا ہ کے بادشاہ جانتے تھے اور اِس جگہ کو بے گُناہوں کے خُون سے بھر دِیا۔
  • اوربعل کے لِئے اُونچے مقام بنائے تاکہ اپنے بیٹوں کو بعل کی سوختنی قُربانِیوں کے لِئے آگ میں جلائیں جو نہ مَیں نے فرمایا نہ اُس کا ذِکر کِیا اور نہ کبھی یہ میرے خیال میں آیا۔
  • اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ یہ جگہ نہ تُوفت کہلائے گی اور نہ بِن ہِنُّو م کی وادی بلکہ وادیِ قتل۔
  • اور اِسی جگہ مَیں یہُودا ہ اور یروشلیِم کا منصُوبہ باطِل کرُوں گا اور مَیں اَیسا کرُوں گا کہ وہ اپنے دُشمنوں کے آگے اور اُن کے ہاتھوں سے جو اُن کی جان کے خواہاں ہیں تلوار سے قتل ہوں گے اور مَیں اُن کی لاشیں ہوا کے پرِندوں کو اور زمِین کے درِندوں کو کھانے کو دُوں گا۔
  • اور مَیں اِس شہر کو حَیرانی اور سُسکار کا باعِث بناؤُں گا ۔ ہر ایک جو اِدھر سے گُذرے دنگ ہو گا اور اُس کی سب آفتوں کے سبب سے سُسکارے گا۔
  • اور مَیں اُن کو اُن کے بیٹوں اور اُن کی بیٹِیوں کا گوشت کِھلاؤُں گا بلکہ ہر ایک دُوسرے کا گوشت کھائے گا ۔ مُحاصرہ کے وقت اُس تنگی میں جِس سے اُن کے دُشمن اور اُن کی جان کے خواہاں اُن کو تنگ کریں گے۔
  • تب تُو اُس صُراحی کو اُن لوگوں کے سامنے جو تیرے ساتھ جائیں گے توڑ ڈالنا۔
  • اور اُن سے کہنا کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اِن لوگوں اور اِس شہر کو اَیسا توڑُوں گا جِس طرح کوئی کُمہار کے برتن کو توڑ ڈالے جو پِھر درُست نہیں ہو سکتا اور لوگ تُوفت میں دفن کریں گے یہاں تک کہ دفن کرنے کو جگہ نہ رہے گی۔
  • مَیں اِس جگہ اور اِس کے باشِندوں سے اَیسا ہی کرُوں گا ۔ خُداوند فرماتا ہے چُنانچہ مَیں اِس شہر کوتُوفت کی مانِند کر دُوں گا۔
  • اور یروشلیِم کے گھر اور یہُودا ہ کے بادشاہوں کے گھر تُوفت کے مقام کی مانِند ناپاک ہو جائیں گے ۔ ہاں وہ سب گھر جِن کی چھتوں پر اُنہوں نے تمام اجرامِ فلک کے لِئے بخُور جلایا اور غَیر معبُودوں کے لِئے تپاون تپائے۔
  • تب یرمِیا ہ تُوفت سے جہاں خُداوند نے اُسے نبُوّت کرنے کو بھیجا تھا واپس آیا اور خُداوند کے گھر کے صحن میں کھڑا ہو کر تمام لوگوں سے کہنے لگا۔
  • ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اِس شہر پر اور اِس کی سب بستِیوں پر وہ تمام بلا جو مَیں نے اِس پر بھیجنے کو کہا تھا لاؤُں گا اِس لِئے کہ اُنہوں نے نِہایت گردن کشی کی تاکہ میری باتوں کو نہ سُنیں۔
  • فشحُور بِن اِمّیر کاہِن نے جو خُداوند کے گھر میں سردار ناظِم تھا یرمِیا ہ کو یہ باتیں نبُوّت سے کہتے سُنا۔
  • تب فشحُور نے یرمِیا ہ نبی کو مارا اور اُسے اُس کاٹھ میں ڈالا جو بِنیمِین کے بالائی پھاٹک میں خُداوند کے گھر میں تھا۔
  • اور دُوسرے دِن یُوں ہوا کہ فشحُور نے یرمِیا ہ کو کاٹھ سے نِکالا ۔ تب یرمِیا ہ نے اُسے کہا کہ خُداوند نے تیرا نام فشحُور نہیں بلکہ مُجورمِسّا بِیب رکھّاہے۔
  • کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تُجھ کو تیرے لِئے اور تیرے سب دوستوں کے لِئے دہشت کا باعِث بناؤُں گا اور وہ اپنے دُشمنوں کی تلوار سے قتل ہوں گے اور تیری آنکھیں دیکھیں گی اور مَیں تمام یہُودا ہ کو شاہِ بابل کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ اُن کو اَسِیر کر کے بابل میں لے جائے گا اور اُن کو تلوار سے قتل کرے گا۔
  • اور مَیں اِس شہر کی ساری دَولت اور اِس کے تمام محاصِل اور اِس کی سب نفِیس چِیزوں کو اور یہُودا ہ کے بادشاہوں کے سب خزانوں کو دے ڈالُوں گا ۔ ہاں مَیں اُن کو اُن کے دُشمنوں کے حوالہ کر دُوں گا جو اُن کو لُوٹیں گے اور بابل کو لے جائیں گے۔
  • اور اَے فشحُور تُو اور تیرا سارا گھرانا اَسِیری میں جاؤ گے اور تُو بابل میں پُہنچے گا اور وہاں مَرے گا اور وہِیں دفن کِیا جائے گا ۔ تُو اور تیرے سب دوست جِن سے تُو نے جُھوٹی نبُو ّت کی۔
  • اَے خُداوند! تُو نے مُجھے ترغِیب دی ہے اور مَیں نے مان لِیا ۔ تُو مُجھ سے توانا تھا اور تُو غالِب آیا ۔ مَیں دِن بھر ہنسی کا باعِث بنتا ہُوں ۔ ہر ایک میری ہنسی اُڑاتا ہے۔
  • کیونکہ جب جب مَیں کلام کرتا ہُوں زور سے پُکارتا ہُوں ۔ مَیں نے غضب اور ہلاکت کا اِعلان کِیا کیونکہ خُداوند کا کلام دِن بھر میری ملامت اور ہنسی کا باعِث ہوتا ہے۔
  • اور اگر مَیں کہُوں کہ مَیں اُس کا ذِکر نہ کرُوں گا نہ پِھر کبھی اُس کے نام سے کلام کرُوں گا تو اُس کا کلام میرے دِل میں جلتی آگ کی مانِند ہے جو میری ہڈِّیوں میں پوشِیدہ ہے اور مَیں ضبط کرتے کرتے تھک گیا اور مُجھ سے رہا نہیں جاتا۔
  • کیونکہ مَیں نے بُہتوں کی تُہمت سُنی ۔ چاروں طرف دہشت ہے ۔ اُس کی شکایت کرو ۔ وہ کہتے ہیں ہم اُس کی شِکایت کریں گے ۔ میرے سب دوست میرے ٹھوکر کھانے کے مُنتظِر ہیں اور کہتے ہیں شاید وہ ٹھوکر کھائے ۔ تب ہم اُس پر غالِب آئیں گے اور اُس سے بدلہ لیں گے۔
  • لیکن خُداوند مُہِیب بہادُر کی مانِند میری طرف ہے ۔ اِس لِئے مُجھے ستانے والوں نے ٹھوکر کھائی اور غالِب نہ آئے ۔ وہ نِہایت شرمِندہ ہُوئے اِس لِئے کہ اُنہوں نے اپنا مقصد نہ پایا ۔ اُن کی شرمِندگی ہمیشہ تک رہے گی۔ کبھی فراموش نہ ہو گی۔
  • پس اَے ربُّ الافواج! تُو جو صادِقوں کو آزماتا اور دِل و دِماغ کو دیکھتا ہے اُن سے بدلہ لے کر مُجھے دِکھا اِس لِئے کہ مَیں نے اپنا دعویٰ تُجھ پر ظاہِر کِیا ہے۔
  • خُداوند کی مدح سرائی کرو۔ خُداوند کی سِتایش کرو کیونکہ اُس نے مِسکِین کی جان کو بدکرداروں کے ہاتھ سے چُھڑایا ہے۔
  • لَعنت اُس دِن پر جِس میں مَیں پَیدا ہُؤا ۔ وہ دِن جِس میں میری ماں نے مُجھ کو جنم دِیا ہرگِز مُبارک نہ ہو۔
  • لَعنت اُس آدمی پر جِس نے میرے باپ کو یہ کہہ کر خبر دی کہ تیرے ہاں بیٹا پَیدا ہُؤا اور اُسے بُہت خُوش کِیا۔
  • ہاں وہ آدمی اُن شہروں کی مانِند ہو جِن کو خُداوند نے شِکست دی اور افسوس نہ کِیا اور وہ صُبح کو خَوفناک شور سُنے اور دوپہر کے وقت بڑی للکار۔
  • اِس لِئے کہ اُس نے مُجھے رَحِم ہی میں قتل نہ کِیا کہ میری ماں میری قبر ہوتی اور اُس کا رَحِم ہمیشہ تک بھرا رہتا۔
  • مَیں پَیدا ہی کیوں ہُؤا کہ مشقّت اور رنج دیکُھوں اور میرے دِن رُسوائی میں کٹیں؟۔
  • وہ کلام جو خُداوند کی طرف سے یرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا جب صِدقِیاہ بادشاہ نے فشحُور بِن ملکیاہ اور صفنیا ہ بِن معسیا ہ کاہِن کو اُس کے پاس یہ کہنے کو بھیجا۔
  • کہ ہماری خاطِر خُداوند سے دریافت کر کیونکہ شاہِ بابل نبُوکدر ضر ہمارے ساتھ لڑائی کرتا ہے ۔ شاید خُداوند ہم سے اپنے تمام عجِیب کاموں کے مُوافِق اَیسا سلُوک کرے کہ وہ ہمارے پاس سے چلا جائے۔
  • تب یرمِیا ہ نے اُن سے کہا تُم صِدقِیاہ سے یُوں کہنا۔
  • کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں لڑائی کے ہتھیاروں کو جو تُمہارے ہاتھ میں ہیں جِن سے تُم شاہِ بابل اور کسدیوں کے خِلاف جو فصِیل کے باہر تُمہارا مُحاصرہ کِئے ہُوئے ہیں لڑتے ہو پھیر دُوں گا اور مَیں اُن کو اِس شہر کے بِیچ میں اِکٹّھے کرُوں گا۔
  • اور مَیں آپ اپنے بڑھائے ہُوئے ہاتھ سے اور قُوّتِ بازُو سے تُمہارے خِلاف لڑُوں گا ۔ ہاں قہر و غضب سے بلکہ قہرِ شدِید سے۔
  • اور مَیں اِس شہر کے باشِندوں کو اِنسان و حَیوان دونوں کو مارُوں گا ۔ وہ بڑی وبا سے فنا ہو جائیں گے۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے پِھر مَیں شاہِ یہُودا ہ صِدقِیاہ کو اور اُس کے مُلازِموں اور عام لوگوں کو جو اِس شہر میں وبا اور تلوار اور کال سے بچ جائیں گے شاہِ بابل نبُوکدر ضر اور اُن کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں کے حوالہ کرُوں گا اور وہ اُن کو تِہ تیغ کرے گا ۔ نہ اُن کو چھوڑے گا نہ اُن پر ترس کھائے گا اور نہ رحم کرے گا۔
  • اور تُو اِن لوگوں سے کہنا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں تُم کو حیات کی راہ اور مَوت کی راہ دِکھاتا ہُوں۔
  • جو کوئی اِس شہر میں رہے گا وہ تلوار اور کال اور وبا سے مَرے گا لیکن جو نِکل کر کسدیوں میں جو تُم کو گھیرے ہُوئے ہیں چلا جائے گا وہ جِیئے گا اور اُس کی جان اُس کے لِئے غنِیمت ہو گی۔
  • کیونکہ مَیں نے اِس شہر کا رُخ کِیا ہے کہ اِس سے بُرائی کرُوں اور بھلائی نہ کرُوں ۔ خُداوند فرماتا ہے وہ شاہِ بابل کے حوالہ کِیا جائے گا اور وہ اُسے آگ سے جلائے گا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ کے خاندان کی بابت خُداوند کا کلام سُنو۔
  • اَے داؤُد کے گھرانے ! خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم سویرے اُٹھ کر اِنصاف کرو اور مظلُوم کو ظالِم کے ہاتھ سے چُھڑاؤ مَبادا تُمہارے کاموں کی بُرائی کے سبب سے میرا قہر آگ کی طرح بھڑکے اور اَیسا تیز ہو کہ کوئی اُسے ٹھنڈا نہ کر سکے۔
  • اَے وادی کی بسنے والی! اَے مَیدان کی چٹان پر رہنے والی جو کہتی ہے کہ کَون ہم پر حملہ کرے گا یا ہمارے مسکنوں میں کَون آ گُھسے گا؟ خُداوند فرماتا ہے مَیں تیرا مُخالِف ہُوں۔
  • اور تُمہارے کاموں کے پَھل کے مُوافِق مَیں تُم کو سزا دُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں اُس کے بَن میں آگ لگاؤُں گا جو اُس کی ساری نواحی کو بھسم کرے گی۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ شاہِ یہُودا ہ کے گھر کوجا اور وہاں یہ کلام سُنا۔
  • اور کہہ اَے شاہِ یہُودا ہ جو داؤُد کے تخت پر بَیٹھاہے! خُداوند کا کلام سُن ۔ تُو اور تیرے مُلازِم اور تیرے لوگ جو اِن دروازوں سے داخِل ہوتے ہیں۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ عدالت اور صداقت کے کام کرو اور مظلُوم کو ظالِم کے ہاتھ سے چُھڑاؤ اور کِسی سے بدسلُوکی نہ کرو اور مُسافِر و یتِیم اور بیوہ پر ظُلم نہ کرو اِس جگہ بے گُناہ کا خُون نہ بہاؤ۔
  • کیونکہ اگر تُم اِس پر عمل کرو گے تو داؤُد کے جانشِین بادشاہ رتھوں پر اور گھوڑوں پر سوار ہو کر اِس گھر کے پھاٹکوں سے داخِل ہوں گے ۔ بادشاہ اور اُس کے مُلازِم اور اُس کے لوگ۔
  • پر اگر تُم اِن باتوں کو نہ سُنو گے تو خُداوند فرماتا ہے مُجھے اپنی ذات کی قَسم یہ گھر وِیران ہو جائے گا۔
  • کیونکہ شاہِ یہُودا ہ کے گھرانے کی بابت خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگرچہ تُو میرے لِئے جِلعاد ہے اور لُبنا ن کی چوٹی تَو بھی مَیں یقِیناً تُجھے اُجاڑ دُوں گا اور غَیر آباد شہر بناؤُں گا۔
  • اور مَیں تیرے خِلاف غارت گروں کو مُقرّر کرُوں گا ۔ ہر ایک کو اُس کے ہتھیاروں سمیت اور وہ تیرے نفِیس دیوداروں کو کاٹیں گے اور اُن کو آگ میں ڈالیں گے۔
  • اور بُہت سی قَومیں اِس شہر کی طرف سے گُذریں گی اور اُن میں سے ایک دُوسرے سے کہے گا کہ خُداوند نے اِس بڑے شہر سے اَیسا کیوں کِیا ہے؟۔
  • تب وہ جواب دیں گے اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے خُدا کے عہد کو ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کی عِبادت اور پرستِش کی۔
  • مُردہ پر نہ رو نہ نَوحہ کرو مگر اُس پر جو چلا جاتا ہے زار زار نالہ کرو کیونکہ وہ پِھر نہ آئے گا نہ اپنے وطن کو دیکھے گا۔
  • کیونکہ شاہِ یہُودا ہ سلُو م بِن یُوسیا ہ کی بابت جو اپنے باپ یُوسیا ہ کا جانشِین ہُؤا اور اِس جگہ سے چلا گیا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ وہ پِھر اِس طرف نہ آئے گا۔
  • بلکہ وہ اُسی جگہ مَرے گا جہاں اُسے اَسِیر کر کے لے گئے ہیں اور اِس مُلک کو پِھر نہ دیکھے گا۔
  • اُس پر افسوس جو اپنے گھر کو بے اِنصافی سے اور اپنے بالا خانوں کو ظُلم سے بناتا ہے ۔ جو اپنے پڑوسی سے بیگار لیتا ہے اور اُس کی مزدُوری اُسے نہیں دیتا۔
  • جو کہتا ہے مَیں اپنے لِئے بڑا مکان اور ہوادار بالاخانہ بناؤُں گا اور وہ اپنے لِئے جھنجھریاں بناتا ہے اور دیودار کی لکڑی کی چھت لگاتا ہے اور اُسے شنگرفی کرتا ہے۔
  • کیا تُو اِسی لِئے سلطنت کرے گا کہ تُجھے دیودار کے کام کا شَوق ہے؟ کیا تیرے باپ نے نہیں کھایا پِیا اور عدالت و صداقت نہیں کی جِس سے اُس کا بھلا ہُؤا؟۔
  • اُس نے مِسکِین اور مُحتاج کا اِنصاف کِیا ۔ اِسی سے اُس کا بھلا ہُؤا ۔ کیا یِہی میرا عِرفان نہ تھا؟ خُداوند فرماتا ہے۔
  • پر تیری آنکھیں اور تیرا دِل فقط لالچ اور بے گُناہ کا خُون بہانے اور ظُلم و سِتم پر لگے ہیں۔
  • اِسی لِئے خُداوند یہُو یقِیم شاہِ یہُودا ہ بِن یوسیا ہ کی بابت یُوں فرماتا ہے کہ اُس پر ہائے میرے بھائی!یا ہائے بہن! کہہ کر ماتم نہیں کریں گے ۔ اُس کے لِئے ہائے آقا! یا ہائے مالِک! کہہ کر نَوحہ نہیں کریں گے۔
  • اُس کا دفن گدھے کا سا ہو گا ۔ اُس کو گھسِیٹ کر یروشلیِم کے پھاٹکوں کے باہر پھینک دیں گے۔
  • تُو لُبنا ن پر چڑھ جا اور چِلاّ اور بسن میں اپنی آواز بُلند کر اور عبارِیم پر سے نالہ کر کیونکہ تیرے سب چاہنے والے مارے گئے۔
  • مَیں نے تیری اِقبال مندی کے ایّام میں تُجھ سے کلام کِیا پر تُو نے کہا مَیں نہ سنُوں گی ۔ تیری جوانی سے تیری یِہی چال ہے کہ تُو میری آواز کو نہیں سُنتی۔
  • ایک آندھی تیرے چرواہوں کو اُڑا لے جائے گی اور تیرے عاشِق اَسِیری میں جائیں گے ۔ تب تُو اپنی ساری شرارت کے لِئے شرمسار اور پشیمان ہو گی۔
  • اَے لُبنا ن کی بسنے والی جو اپنا آشیانہ دیوداروں پر بناتی ہے تُو کَیسی عاجِز ہو گی جب تُو زچّہ کی مانِند دردِ زِہ میں مُبتلا ہو گی!۔
  • خُداوند فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم اگرچہ تُو اَے شاہِ یہُودا ہ کونیا ہ بِن یہُویقِیم میرے دہنے ہاتھ کی انگُوٹھی ہوتا تَو بھی مَیں تُجھے نِکال پھینکتا۔
  • اور مَیں تُجھ کو تیرے جانی دُشمنوں کے جِن سے تُو ڈرتا ہے یعنی شاہِ بابل نبُوکدر ضر اور کسدیوں کے حوالہ کرُوں گا۔
  • ہاں مَیں تُجھے اور تیری ماں کو جِس سے تُو پَیدا ہُؤا غَیر مُلک میں جو تُمہاری زاد بُوم نہیں ہے ہانک دُوں گا اور تُم وہِیں مرو گے۔
  • جِس مُلک میں وہ واپس آنا چاہتے ہیں ہرگِز لَوٹ کر نہ آئیں گے۔
  • کیا یہ شخص کُونیا ہ ناچِیز ٹُوٹا برتن ہے یا اَیسا برتن جِسے کوئی نہیں پُوچھتا؟ وہ اور اُس کی اَولاد کیوں نِکال دِئے گئے اور اَیسے مُلک میں جلاوطن کِئے گئے جِسے وہ نہیں جانتے؟۔
  • اَے زمِین زمِین زمِین! خُداوند کا کلام سُن۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِس آدمی کو بے اَولاد لِکھو جو اپنے دِنوں میں اِقبال مندی کا مُنہ نہ دیکھے گا کیونکہ اُس کی اَولاد میں سے کبھی کوئی اَیسا اِقبال مند نہ ہو گا کہ داؤُد کے تخت پر بَیٹھے اور یہُودا ہ پر سلطنت کرے۔
  • خُداوند فرماتا ہے اُن چرواہوں پر افسوس جو میری چراگاہ کی بھیڑوں کو ہلاک و پراگندہ کرتے ہیں!۔
  • اِس لِئے خُداوند اِسرائیل کا خُدا اُن چرواہوں کی مُخالفت میں جو میرے لوگوں کی چَوپانی کرتے ہیں یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے میرے گلّہ کو پراگندہ کِیا اوراُن کو ہانک کر نِکال دِیا اور نِگہبانی نہیں کی ۔ دیکھو مَیں تُمہارے کاموں کی بُرائی تم پر لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • پر مَیں اُن کو جو میرے گلّہ سے بچ رہے ہیں تمام مُمالِک سے جہاں جہاں مَیں نے اُن کو ہانک دِیا تھا جمع کر لُوں گا اور اُن کو پِھر اُن کے گلّہ خانوں میں لاؤُں گا اور وہ پھلیں گے اور بڑھیں گے۔
  • اور مَیں اُن پر اَیسے چَوپان مُقرّر کرُوں گا جو اُن کو چرائیں گے اور وہ پِھر نہ ڈریں گے نہ گھبرائیں گے نہ گُم ہوں گے خُداوند فرماتا ہے۔
  • دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں داؤُد کے لِئے ایک صادِق شاخ پَیدا کرُوں گا اور اُس کی بادشاہی مُلک میں اِقبال مندی اور عدالت اور صداقت کے ساتھ ہو گی۔
  • اُس کے ایّام میں یہُودا ہ نجات پائے گا اور اِسرائیل سلامتی سے سکُونت کرے گا اور اُس کا نام یہ رکھّا جائے گا خُداوند ہماری صداقت۔
  • اِسی لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ وہ پِھر نہ کہیں گے کہ زِندہ خُداوند کی قَسم جو بنی اِسرائیل کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا۔
  • بلکہ زِندہ خُداوند کی قَسم جو اِسرائیل کے گھرانے کی اَولاد کو شِمال کی سرزمِین سے اور اُن سب مملکتوں سے جہاں جہاں مَیں نے اُن کو ہانک دِیا تھا نِکال لایا اور وہ اپنے مُلک میں بسیں گے۔
  • نبِیوں کی بابت ۔ میرا دِل میرے اندر ٹُوٹ گیا ۔ میری سب ہڈِّیاں تھرتھراتی ہیں ۔ خُداوند اور اُس کے پاک کلام کے سبب سے مَیں متوالا سا ہُوں اور اُس شخص کی مانِند جو مَے سے مغلُوب ہو۔
  • یقِیناً زمِین بدکاروں سے پُر ہے ۔ لَعنت کے سبب سے زمِین ماتم کرتی ہے ۔ مَیدان کی چراگاہیں سُوکھ گئِیں کیونکہ اُن کی روِش بُری اور اُن کا زور ناحق ہے۔
  • کہ نبی اور کاہِن دونوں ناپاک ہیں ۔ ہاں مَیں نے اپنے گھر کے اندر اُن کی شرارت دیکھی خُداوند فرماتا ہے۔
  • اِس لِئے اُن کے راہ اُن کے حق میں اَیسی ہو گی جَیسے تارِیکی میں پِھسلنی جگہ ۔ وہ اُس میں رگیدے جائیں گے اور وہاں گِریں گے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں اُن پر بلا لاؤُں گا یعنی اُن کی سزا کا سال۔
  • اور مَیں نے سامرِ یہ کے نبِیوں میں حماقت دیکھی ہے اُنہوں نے بعل کے نام سے نبُوّت کی اور میری قَوم اِسرائیل کو گُمراہ کِیا۔
  • مَیں نے یروشلیِم کے نبِیوں میں بھی ایک ہَولناک بات دیکھی ۔ وہ زِنا کار جُھوٹ کے پیرَو اور بدکاروں کے حامی ہیں یہاں تک کہ کوئی اپنی شرارت سے باز نہیں آتا ۔ وہ سب میرے نزدِیک سدُو م کی مانِند اور اُس کے باشِندے عمُور ہ کی مانِند ہیں۔
  • اِسی لِئے ربُّ الافواج نبِیوں کی بابت یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اُن کو ناگدَونا کِھلاؤُں گا اور اِندراین کا پانی پِلاؤُں گا کیونکہ یروشلیِم کے نبیوں ہی سے تمام مُلک میں بے دِینی پَھیلی ہے۔
  • ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اُن نبِیوں کی باتیں نہ سُنو جو تُم سے نبُوّت کرتے ہیں ۔ وہ تُم کو بطالت کی تعلیِم دیتے ہیں ۔ وہ اپنے دِلوں کے اِلہام بیان کرتے ہیں نہ کہ خُداوند کے مُنہ کی باتیں۔
  • وہ مُجھے حقِیر جاننے والوں سے کہتے رہتے ہیں خُداوند نے فرمایا ہے کہ تُمہاری سلامتی ہو گی اور ہر ایک سے جو اپنے دِل کی سختی پر چلتا ہے کہتے ہیں کہ تُجھ پر کوئی بلا نہ آئے گی۔
  • پر اُن میں سے کَون خُداوند کی مجلِس میں شامِل ہُؤا کہ اُس کا کلام سُنے اور سمجھے؟ کِس نے اُس کے کلام کی طرف توجُّہ کی اور اُس پر کان لگایا؟۔
  • دیکھ خُداوند کے قہرِ شدِید کا طُوفان جاری ہُؤا ہے بلکہ طُوفان کا بگُولا شرِیروں کے سر پر ٹُوٹ پڑے گا۔
  • خُداوند کا غضب پِھر مَوقُوف نہ ہو گا جب تک اُسے انجام تک نہ پُہنچائے اور اُس کے دِل کے اِرادہ کو پُورا نہ کرے ۔ تُم آنے والے دِنوں میں اُسے بخُوبی معلُوم کروگے۔
  • مَیں نے اِن نبِیوں کو نہیں بھیجا پر یہ دَوڑتے پِھرے ۔ مَیں نے اِن سے کلام نہیں کِیا پر اِنہوں نے نبُوّت کی۔
  • لیکن اگر وہ میری مجلِس میں شامِل ہوتے تو میری باتیں میرے لوگوں کو سُناتے اور اُن کو اُن کی بُری راہ سے اور اُن کے کاموں کی بُرائی سے باز رکھتے۔
  • خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں نزدِیک ہی کا خُدا ہُوں اور دُور کا خُدا نہیں؟۔
  • کیا کوئی آدمی پوشِیدہ جگہوں میں چُھپ سکتا ہے کہ مَیں اُسے نہ دیکُھوں؟ خُداوند فرماتا ہے کیا زمِین و آسمان مُجھ سے معمُور نہیں ہیں؟ خُداوند فرماتا ہے۔
  • مَیں نے سُنا جو نبِیوں نے کہا جو میرا نام لے کر جُھوٹی نبُوّت کرتے اور کہتے ہیں کہ مَیں نے خواب دیکھا ۔مَیں نے خواب دیکھا۔
  • کب تک یہ نبِیوں کے دِل میں رہے گا کہ جُھوٹی نبُوّت کریں؟ ہاں وہ اپنے دِل کی فریب کاری کے نبی ہیں۔
  • جو گُمان رکھتے ہیں کہ اپنے خوابوں سے جو اُن میں سے ہر ایک اپنے پڑوسی سے بیان کرتا ہے میرے لوگوں کومیرا نام بُھلا دیں جِس طرح اُن کے باپ دادا بعل کے سبب سے میرا نام بُھول گئے تھے۔
  • جِس نبی کے پاس خواب ہے وہ خواب بیان کرے اور جِس کے پاس میرا کلام ہے وہ میرے کلام کو دِیانت داری سے سُنائے ۔ گیہُوں کو بُھوسے سے کیا نِسبت؟ خُداوند فرماتا ہے۔
  • کیا میرا کلام آگ کی مانِند نہیں ہے؟ خُداوند فرماتا ہے اور ہتھوڑے کی مانِند جو چٹان کو چِکنا چُور کر ڈالتا ہے؟۔
  • اِس لِئے دیکھ مَیں اُن نبِیوں کا مُخالِف ہُوں خُداوند فرماتا ہے جو ایک دُوسرے سے میری باتیں چُراتے ہیں۔
  • دیکھ مَیں اُن نبِیوں کا مُخالِف ہُوں خُداوند فرماتاہے جو اپنی زُبان کو اِستعمال کرتے اور کہتے ہیں کہ خُدا فرماتا ہے۔
  • خُداوند فرماتا ہے دیکھ مَیں اُن کا مُخالِف ہُوں جو جُھوٹے خوابوں کو نبُوّت کہتے اور بیان کرتے ہیں اور اپنی جُھوٹی باتوں سے اور لافزنی سے میرے لوگوں کو گُمراہ کرتے ہیں لیکن مَیں نے نہ اُن کو بھیجا نہ حُکم دِیا اِس لِئے اِن لوگوں کو اُن سے ہرگِز فائِدہ نہ ہو گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • اور جب یہ لوگ یا نبی یا کاہِن تُجھ سے پُوچھیں کہ خُداوند کی طرف سے بارِنبُوت کیا ہے؟ تب تُو اُن سے کہنا کَون سا بارِ نبُوّت! خُداوند فرماتا ہے مَیں تُم کو پھینک دُوں گا۔
  • اور نبی اور کاہِن اور لوگوں میں سے جو کوئی کہے خُداوندکی طرف سے بارِنبُوّت مَیں اُس شخص کو اور اُس کے گھرانے کو سزا دُوں گا۔
  • چاہئے کہ ہر ایک اپنے پڑوسی اور اپنے بھائی سے یُوں کہے کہ خُداوند نے کیا جواب دِیا؟ اور خُداوند نے کیا فرمایا ہے؟۔
  • پر خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت کا ذِکر تُم کبھی نہ کرنا اِس لِئے کہ ہر ایک آدمی کی اپنی ہی باتیں اُس پر بار ہوں گی کیونکہ تُم نے زِندہ خُدا ربُّ الافواج ہمارے خُدا کے کلام کو بِگاڑ ڈالا ہے۔
  • تُو نبی سے یُوں کہنا کہ خُداوند نے تُجھے کیا جواب دِیا؟ اور خُداوند نے کیا فرمایا؟۔
  • لیکن چُونکہ تُم کہتے ہو خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم کہتے ہو خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت اور مَیں نے تُم کو کہلا بھیجا کہ خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت نہ کہو۔
  • اِس لِئے دیکھو مَیں تُم کو بِالکُل فراموش کر دُوں گا اور تُم کو اور اِس شہر کو جو مَیں نے تُم کو اور تُمہارے باپ دادا کو دِیا اپنی نظر سے دُور کر دُوں گا۔
  • اور مَیں تُم کو ہمیشہ کی ملامت کا نِشانہ بناؤُں گا اور ابدی خجالت تُم پر لاؤُں گا جو کبھی فراموش نہ ہو گی۔
  • جب شاہِ بابل نبُوکدر ضر شاہِ یہُودا ہ یکُونیا ہ بِن یہُویقِیم کو اور یہُودا ہ کے اُمرا کو کارِیگروں اور لُہاروں سمیت یروشلیِم سے اَسِیرکر کے بابل کو لے گیا تو خُداوند نے مُجھ پر نُمایاں کِیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ خُداوند کی ہَیکل کے سامنے اِنجِیر کی دو ٹوکریاں دھری تِھیں۔
  • ایک ٹوکری میں اچّھے سے اچّھے اِنجِیر تھے ۔ اُن کی مانِند جو پہلے پکتے ہیں اور دُوسری ٹوکری میں نِہایت خراب اِنجِیر تھے۔ اَیسے خراب کہ کھانے کے قابِل نہ تھے۔
  • اور خُداوند نے مُجھ سے فرمایا اَے یرمِیا ہ! تُو کیا دیکھتا ہے؟ اور مَیں نے عرض کی اِنجِیر۔ اچّھے اِنجِیر۔ نِہایت اچّھے اور خراب اِنجِیر ۔ بُہت خراب ۔ اَیسے خراب کہ کھانے کے قابِل نہیں۔
  • پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا کہ۔
  • خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اِن اچّھے اِنجِیروں کی مانِند مَیں یہُودا ہ کے اُن اسِیروں پر جِن کو مَیں نے اِس مقام سے کسدیوں کے مُلک میں بھیجا ہے کرم کی نظر رکُھّوں گا۔
  • کیونکہ اُن پر میری نظرِ عِنایت ہو گی اور مَیں اُن کو اِس مُلک میں واپس لاؤُں گا اور مَیں اُن کو برباد نہیں بلکہ آباد کرُوں گا ۔ مَیں اُن کو لگاؤُں گا اور اُکھاڑُوں گا نہیں۔
  • اور مَیں اُن کو اَیسا دِل دُوں گا کہ مُجھے پہچانیں کہ مَیں خُداوند ہُوں اور وہ میرے لوگ ہوں گے اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اِس لِئے کہ وہ پُورے دِل سے میری طرف پِھریں گے۔
  • پر اُن خراب اِنجِیروں کی بابت جو اَیسے خراب ہیں کہ کھانے کے قابِل نہیں خُداوند یقِیناً یُوں فرماتا ہے کہ اِسی طرح مَیں شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کو اور اُس کے اُمرا کو اور یروشلیِم کے باقی لوگوں کو جو اِس مُلک میں بچ رہے ہیں اور مُلکِ مِصر میں بستے ہیں ترک کردُوں گا۔
  • ہاں مَیں اُن کو ترک کر دُوں گا کہ دُنیا کی سب مملکتوں میں دھکّے کھاتے پِھریں تاکہ وہ ہر ایک جگہ میں جہاں جہاں مَیں اُن کو ہانک دُوں گا ملامت اور مِثل اور طَعن اور لَعنت کا باعِث ہوں۔
  • اور مَیں اُن میں تلوار اور کال اور وبا بھیجُوں گا یہاں تک کہ وہ اُس مُلک سے جو مَیں نے اُن کو اور اُن کے باپ دادا کو دِیا نیست ہو جائیں گے۔
  • وہ کلام جو شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم بِن یوسیا ہ کے چَوتھے برس میں جو شاہِ بابل نبُوکدر ضر کا پہلا برس تھا یہُودا ہ کے سب لوگوں کی بابت یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔
  • جو یَرمِیا ہ نبی نے یہُودا ہ کے سب لوگوں اور یروشلیِم کے سب باشِندوں کو سُنایا اور کہا۔
  • کہ شاہِ یہُودا ہ یوسیا ہ بِن آمُو ن کے تیرھویں برس سے آج تک یہ تیئِیس برس خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہوتا رہا اور مَیں تُم کو سُناتا اور بر وقت جتاتا رہا پر تُم نے نہ سُنا۔
  • اور خُداوند نے اپنے سب خِدمت گُذار نبِیوں کو تُمہارے پاس بھیجا ۔ اُس نے اُن کو بر وقت بھیجا پر تُم نے نہ سُنااور نہ کان لگایا۔
  • اُنہوں نے کہا کہ تُم سب اپنی اپنی بُری راہ سے اوراپنے بُرے کاموں سے باز آؤ اور اُس مُلک میں جو خُداوندنے تُم کو اور تُمہارے باپ دادا کو قدِیم سے ہمیشہ کے لِئے دِیا ہے بسو۔
  • اور غَیر معبُودوں کی پَیروی نہ کرو کہ اُن کی عِبادت و پرستِش کرو اور اپنے ہاتھوں کے کاموں سے مُجھے غضب ناک نہ کرو اور مَیں تُم کو کُچھ ضرر نہ پُہنچاؤُں گا۔
  • پر خُداوند فرماتا ہے تُم نے میری نہ سُنی تاکہ اپنے ہاتھوں کے کاموں سے اپنے زِیان کے لِئے مُجھے غضب ناک کرو۔
  • اِس لِئے ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم نے میری بات نہ سُنی۔
  • دیکھو مَیں تمام شِمالی قبائِل کو اور اپنے خِدمت گُذار شاہِ بابل نبُوکدر ضر کو بُلا بھیجُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں اُن کو اِس مُلک اور اِس کے باشِندوں پر اور اِن سب قَوموں پر جو آس پاس ہیں چڑھا لاؤُں گا اور اِن کو بِالکُل نیست و نابُود کر دُوں گا اور اِن کو حَیرانی اور سُسکار کا باعِث بناؤُں گا اور ہمیشہ کے لِئے وِیران کرُوں گا۔
  • بلکہ مَیں اِن میں سے خُوشی و شادمانی کی آواز دُلہے اور دُلہن کی آواز چکّی کی آواز اور چراغ کی رَوشنی مَوقُوف کر دُوں گا۔
  • اور یہ ساری سرزمِین وِیرانہ اور حَیرانی کا باعِث ہو جائے گی اور یہ قَومیں ستّر برس تک شاہِ بابل کی غُلامی کریں گی۔
  • خُداوند فرماتا ہے جب ستّر برس پُورے ہوں گے تو مَیں شاہِ بابل کو اور اُس قَوم کو اورکسدیوں کے مُلک کو اُن کی بدکرداری کے سبب سے سزا دُوں گا اور مَیں اُسے اَیسا اُجاڑُوں گا کہ ہمیشہ تک وِیران رہے۔
  • اور مَیں اُس مُلک پر اپنی سب باتیں جو مَیں نے اُس کی بابت کہِیں یعنی وہ سب جو اِس کِتاب میں لِکھی ہیں جو یرمِیا ہ نے نبُوّت کر کے سب قَوموں کو کہہ سُنائِیں پُوری کرُوں گا۔
  • کہ اُن سے ہاں اُن ہی سے بُہت سی قَومیں اور بڑے بڑے بادشاہ غُلام کی سی خِدمت لیں گے ۔ تب مَیں اُن کے اَعمال کے مُطابِق اور اُن کے ہاتھوں کے کاموں کے مُطابِق اُن کو بدلہ دُوں گا۔
  • چُونکہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا نے مُجھے فرمایا کہ غضب کی مَے کا یہ پِیالہ میرے ہاتھ سے لے اور اُن سب قَوموں کو جِن کے پاس مَیں تُجھے بھیجتا ہُوں پِلا۔
  • کہ وہ پِئیں اور لڑکھڑائیں اور اُس تلوار کے سبب سے جو مَیں اُن کے درمِیان چلاؤُں گا بے حواس ہوں۔
  • اِس لِئے مَیں نے خُداوند کے ہاتھ سے وہ پِیالہ لِیا اور اُن سب قَوموں کو جِن کے پاس خُداوند نے مُجھے بھیجا تھا پِلایا۔
  • یعنی یروشلیِم اور یہُودا ہ کے شہروں کو اور اُس کے بادشاہوں اور اُمرا کو تاکہ وہ برباد ہوں اور حَیرانی اور سُسکار اور لَعنت کا باعِث ٹھہریں جَیسے اب ہیں۔
  • شاہِ مِصر فِرعو ن کو اور اُس کے مُلازِموں اور اُس کے اُمرا اور اُس کے سب لوگوں کو۔
  • اور سب مِلے جُلے لوگوں اور عُوض کی زمِین کے سب بادشاہوں اور فلِستِیوں کی سرزمِین کے سب بادشاہوں اور اسقلُو ن اور غزّہ اور عقرُو ن اوراشدُود کے باقی لوگوں کو۔
  • ادُو م اور موآ ب اور بنی عمُّون کو۔
  • اور صُور کے سب بادشاہوں اور صَیدا کے سب بادشاہوں اور سمُندر پار کے بحری مُمالِک کے بادشاہوں کو۔
  • ددان اور تیما اور بُوز اور اُن سب کو جو گاودُم داڑھی رکھتے ہیں۔
  • اور عرب کے سب بادشاہوں اور اُن مِلے جُلے لوگوں کے سب بادشاہوں کو جو بیابان میں بستے ہیں۔
  • اور زِمر ی کے سب بادشاہوں اور عیلا م کے سب بادشاہوں اور مادَی کے سب بادشاہوں کو۔
  • اور شِمال کے سب بادشاہوں کو جو نزدِیک اور جو دُور ہیں ایک دُوسرے کے ساتھ اور دُنیا کی سب سلطنتوں کو جو رُویِ زمِین پر ہیں اور اُن کے بعد شیشک کا بادشاہ پِئے گا۔
  • اور تُو اُن سے کہے گا کہ اِسرائیل کا خُدا ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ تُم پِیو اور مست ہو اور قَے کرو اور گِر پڑو اور پِھر نہ اُٹھو ۔ اُس تلوار کے سبب سے جو مَیں تُمہارے درمِیان بھیجُوں گا۔
  • اور یُوں ہو گا کہ اگر وہ پِینے کو تیرے ہاتھ سے پِیالہ لینے سے اِنکار کریں تو اُن سے کہنا کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ یقِیناً تُم کو پِینا ہو گا۔
  • کیونکہ دیکھ مَیں اِس شہر پر جو میرے نام سے کہلاتا ہے آفت لانا شرُوع کرتا ہُوں اور کیا تُم صاف بے سزا چُھوٹ جاؤ گے؟ تُم بے سزا نہ چُھوٹو گے کیونکہ مَیں زمِین کے سب باشِندوں پر تلوار کو طلب کرتا ہُوں ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • اِس لِئے تُو یہ سب باتیں اُن کے خِلاف نبُوّت سے بیان کر اور اُن سے کہہ دے کہ خُداوند بُلندی پر سے گرجے گا اور اپنے مُقدّس مکان سے للکارے گا ۔ وہ بڑے زور و شور سے اپنی چراگاہ پر گرجے گا ۔ انگُور لتاڑنے والوں کی مانِند وہ زمِین کے سب باشِندوں کو للکارے گا۔
  • ایک غَوغا زمِین کی سرحدّ وں تک پُہنچا ہے کیونکہ خُداوند قَوموں سے جھگڑے گا ۔ وہ تمام بشر کو عدالت میں لائے گا ۔ وہ شرِیروں کو تلوار کے حوالہ کرے گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ قَوم سے قَوم تک بَلا نازِل ہو گی اور زمِین کی سرحدّوں سے ایک سخت طُوفان برپا ہو گا۔
  • اور خُداوند کے مقتُول اُس روز زمِین کے ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک پڑے ہوں گے اُن پر کوئی نَوحہ نہ کرے گا۔ نہ وہ جمع کِئے جائیں گے نہ دفن ہوں گے وہ کھاد کی طرح رُویِ زمِین پر پڑے رہیں گے۔
  • اَے چرواہو واوَیلا کرو اور چِلاّؤ اور اَے گلّہ کے سردارو تُم خُود راکھ میں لیٹ جاؤ کیونکہ تُمہارے قتل کے ایّام آ پُہنچے ہیں ۔ مَیں تُم کو چکنا چُور کرُوں گا ۔ تُم نفِیس برتن کی طرح گِر جاؤ گے۔
  • اور نہ چرواہوں کو بھاگنے کی کوئی راہ مِلے گی نہ گلّہ کے سرداروں کو بچ نِکلنے کی۔
  • چرواہوں کے نالہ کی آواز اور گلّہ کے سرداروں کا نَوحہ ہے کیونکہ خُداوند نے اُن کی چراگاہ کو برباد کِیا ہے۔
  • اور سلامتی کے بھیڑ خانے خُداوند کے قہرِ شدِید سے برباد ہو گئے۔
  • وہ جوان شیر کی طرح اپنی کمِین گاہ سے نِکلا ہے ۔ یقِیناً سِتم گر کے ظُلم سے اور اُس کے قہر کی شِدّت سے اُن کا مُلک وِیران ہو گیا۔
  • شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم بِن یوسیا ہ کی بادشاہی کے شرُوع میں یہ کلام خُداوند کی طرف سے نازِل ہُؤا۔
  • کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو خُداوند کے گھر کے صحن میں کھڑا ہو اور یہُودا ہ کے سب شہروں کے لوگوں سے جو خُداوند کے گھر میں سِجدہ کرنے کو آتے ہیں وہ سب باتیں جِن کا مَیں نے تُجھے حُکم دِیا ہے کہ اُن سے کہے کہہ دے ۔ ایک لفظ بھی کم نہ کر۔
  • شاید وہ شِنوا ہوں اور ہر ایک اپنی بُری روِش سے باز آئے اور مَیں بھی اُس عذاب کو جو اُن کی بد اَعمالی کے باعِث اُن پر لانا چاہتا ہُوں باز رَکُھّوں۔
  • اور تُو اُن سے کہنا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُم میری نہ سُنو گے کہ میری شرِیعت پر جو مَیں نے تُمہارے سامنے رکھّی عمل کرو۔
  • اور میرے خِدمت گُذار نبِیوں کی باتیں سُنو جِن کو مَیں نے تُمہارے پاس بھیجا ۔ مَیں نے اُن کو بر وقت بھیجا پر تُم نے نہ سُنا۔
  • تو مَیں اِس گھر کو سیَلا کی مانِند کر ڈالُوں گا اور اِس شہر کو زمِین کی سب قَوموں کے نزدِیک لَعنت کا باعِث ٹھہراؤُں گا۔
  • چُنانچہ کاہِنوں اور نبِیوں اور سب لوگوں نے یرمِیا ہ کو خُداوند کے گھر میں یہ باتیں کہتے سُنا۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ جب یرمِیا ہ وہ سب باتیں کہہ چُکا جو خُداوند نے اُسے حُکم دِیا تھا کہ سب لوگوں سے کہے تو کاہِنوں اور نبِیوں اور سب لوگوں نے اُسے پکڑا اور کہا کہ تُو یقِیناً قتل کِیا جائے گا۔
  • تُو نے کیوں خُداوند کا نام لے کر نبُوّت کی اور کہا کہ یہ گھر سَیلا کی مانِند ہو گا اور یہ شہر وِیران اور غَیر آباد ہو گا؟ اور سب لوگ خُداوند کے گھر میں یرمِیا ہ کے پاس جمع ہُوئے۔
  • اور یہُودا ہ کے اُمرا یہ باتیں سُن کر بادشاہ کے گھر سے خُداوند کے گھر میں آئے اور خُداوند کے گھر کے نئے پھاٹک کے مدخل پر بَیٹھے۔
  • اور کاہِنوں اور نبِیوں نے اُمرا سے اور سب لوگوں سے مُخاطِب ہو کر کہا کہ یہ شخص واجِبُ القتل ہے کیونکہ اِس نے اِس شہر کے خِلاف نبُوّت کی ہے جَیسا کہ تُم نے اپنے کانوں سے سُنا۔
  • تب یرمِیا ہ نے سب اُمرا اور تمام لوگوں سے مُخاطِب ہو کر کہا کہ خُداوند نے مُجھے بھیجا کہ اِس گھر اور اِس شہر کے خِلاف وہ سب باتیں جو تُم نے سُنی ہیں نبُوّت سے کہُوں۔
  • اِس لِئے اب تُم اپنی روِش اور اپنے اعمال کو درُست کرو اور خُداوند اپنے خُدا کی آواز کے شِنوا ہو تاکہ خُداوند اُس عذاب سے جِس کا تُمہارے خِلاف اِعلان کِیا ہے باز رہے۔
  • اور دیکھو مَیں تو تُمہارے قابُو میں ہُوں ۔ جو کُچھ تُمہاری نظر میں خُوب و راست ہو مُجھ سے کرو۔
  • پر یقِین جانو کہ اگر تُم مُجھے قتل کرو گے تو بے گُناہ کا خُون اپنے آپ پر اور اِس شہر پر اور اِس کے باشِندوں پر لاؤ گے کیونکہ درحقِیقت خُداوند نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے کہ تُمہارے کانوں میں یہ سب باتیں کہُوں۔
  • تب اُمرا اور سب لوگوں نے کاہِنوں اور نبِیوں سے کہا کہ یہ شخص واجِبُ القتل نہیں کیونکہ اُس نے خُداوند ہمارے خُدا کے نام سے ہم سے کلام کِیا۔
  • تب مُلک کے چند بزُرگ اُٹھے اور کُل جماعت سے مُخاطِب ہو کر کہنے لگے۔
  • کہ مِیکا ہ مورشتی نے شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ کے ایّام میں نبُوّت کی اور یہُودا ہ کے سب لوگوں سے مُخاطِب ہو کر یُوں کہا کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ صِیُّون کھیت کی طرح جوتا جائے گا اور یروشلیِم کھنڈر ہو جائے گا اور اِس گھر کا پہاڑ جنگل کی اُونچی جگہوں کی مانِند ہو گا۔
  • کیا شاہِ یہُودا ہ حِزقِیّاہ اور تمام یہُودا ہ نے اُس کو قتل کِیا؟ کیا وہ خُداوند سے نہ ڈرا اور خُداوند سے مُناجات نہ کی اور خُداوند نے اُس عذاب کو جِس کا اُن کے خِلاف اِعلان کِیا تھا باز نہ رکھّا؟ پس یُوں ہم اپنی جانوں پر بڑی آفت لائیں گے۔
  • پِھر ایک اَور شخص نے خُداوند کے نام سے نبُوّت کی یعنی اُورِیّا ہ بِن سمعیا ہ نے جو قِریت یعرِ یم کا تھا۔ اُس نے اِس شہر اور مُلک کے خِلاف یرمِیا ہ کی سب باتوں کے مُطابِق نبُوّت کی۔
  • اور جب یہویقِیم بادشاہ اور اُس کے سب جنگی مَردوں اور اُمرا نے اُس کی باتیں سُنِیں تو بادشاہ نے اُسے قتل کرنا چاہا لیکن اُوریا ہ یہ سُن کر ڈرا اور مِصر کوبھاگ گیا۔
  • اور یہویقِیم بادشاہ نے چند آدمِیوں یعنی اِلناتن بِن عکبُور اور اُس کے ساتھ کُچھ اَور آدمیوں کو مِصر میں بھیجا۔
  • اور وہ اُوریا ہ کو مِصر سے نِکال لائے اور اُسے یہویقِیم بادشاہ کے پاس پُہنچایا اور اُس نے اُس کو تلوار سے قتل کِیا اور اُس کی لاش کو عوام کے قبرستان میں پِھنکوا دِیا۔
  • پر اخیقا م بِن سافن یرمِیا ہ کا دستگِیر تھا تاکہ وہ قتل ہونے کے لِئے لوگوں کے حوالہ نہ کِیا جائے۔
  • شاہِ یہُودا ہ صِدقیا ہ بِن یوسیا ہ کی سلطنت کے شرُوع میں خُداوند کی طرف سے یہ کلام یرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ خُداوند نے مُجھے یُوں فرمایا کہ بندھن اور جُوئے بنا کر اپنی گردن پر ڈال۔
  • اور اُن کو شاہِ ادُو م ۔ شاہِ موآب ۔ شاہِ بنی عمُّون شاہِ صُور اور شاہِ صیدا کے پاس اُن قاصِدوں کے ہاتھ بھیج جو یروشلیِم میں شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کے پاس آئے ہیں۔
  • اور تُو اُن کو اُن کے آقاؤں کے واسطے تاکِید کر کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم اپنے آقاؤں سے یُوں کہنا۔
  • کہ مَیں نے زمِین کو اور اِنسان و حَیوان کو جو رُویِ زمِین پر ہیں اپنی بڑی قُدرت اور بُلند بازُو سے پَیدا کِیا اور اُن کو جِسے مَیں نے مُناسِب جانا بخشا۔
  • اور اب مَیں نے یہ سب مملکتیں اپنے خِدمت گُذار شاہِ بابل نبُوکد نضر کے قبضہ میں کر دی ہیں اور مَیدان کے جانور بھی اُسے دِئے کہ اُس کے کام آئیں۔
  • اور سب قَومیں اُس کی اور اُس کے بیٹے اور اُس کے پوتے کی خِدمت کریں گی جب تک کہ اُس کی مملکت کا وقت نہ آئے ۔ تب بُہت سی قَومیں اور بڑے بڑے بادشاہ اُس سے خِدمت کروائیں گے۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے جو قَوم اور جو سلطنت اُس کی یعنی شاہِ بابل نبُوکد نضر کی خِدمت نہ کرے گی اور اپنی گردن شاہِ بابل کے جُوئے تلے نہ جُھکائے گی اُس قَوم کو مَیں تلوار اور کال اور وبا سے سزا دُوں گا یہاں تک کہ مَیں اُس کے ہاتھ سے اُن کو نابُود کر ڈالُوں گا۔
  • پس تُم اپنے نبِیوں اور غَیب دانوں اور خواب بِینوں اور شگُونِیوں اور جادُوگروں کی نہ سُنو جو تُم سے کہتے ہیں کہ تُم شاہِ بابل کی خِدمت گُذاری نہ کرو گے۔
  • کیونکہ وہ تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں تاکہ تُم کو تُمہارے مُلک سے آوارہ کریں اور مَیں تُم کو خارِج کر دُوں اور تُم ہلاک ہو جاؤ۔
  • پر جو قَوم اپنی گردن شاہِ بابل کے جُوئے تلے رکھ دے گی اور اُس کی خِدمت کرے گی اُس کو مَیں اُ س کی مملکت میں رہنے دُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور وہ اُس میں کھیتی کرے گی اور اُس میں بسے گی۔
  • اور اِن سب باتوں کے مُطابِق مَیں نے شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ سے کلام کِیا اور کہا کہ اپنی گردن شاہِ بابل کے جُوئے تلے رکھ کر اُس کی اور اُس کی قَوم کی خِدمت کرو اور زِندہ رہو۔
  • تُو اور تیرے لوگ تلوار اور کال اور وبا سے کیوں مَرو گے جَیسا کہ خُداوند نے اُس قَوم کی بابت فرمایا ہے جو شاہِ بابل کی خِدمت نہ کرے گی؟۔
  • اور اُن نبِیوں کی باتیں نہ سُنو جو تُم سے کہتے ہیں کہ تُم شاہِ بابل کی خِدمت نہ کرو گے کیونکہ وہ تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں۔
  • کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں نے اُن کو نہیں بھیجا پر وہ میرا نام لے کر جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں تاکہ مَیں تُم کو خارِج کر دُوں اور تُم اُن نبِیوں کے ساتھ جو تُم سے نبُوّت کرتے ہیں ہلاک ہو جاؤ۔
  • مَیں نے کاہِنوں سے اور اُن سب لوگوں سے بھی مُخاطِب ہو کر کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اپنے نبِیوں کی باتیں نہ سُنو جو تُم سے نبُوّت کرتے اور کہتے ہیں کہ دیکھو خُداوند کے گھر کے ظرُوف اب تھوڑی ہی دیر میں بابل سے واپس آ جائیں گے ۔ کیونکہ وہ تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں۔
  • اُن کی نہ سُنو ۔ شاہِ بابل کی خِدمت گُذاری کرو اور زِندہ رہو ۔ یہ شہر کیوں وِیران ہو؟۔
  • پر اگر وہ نبی ہیں اور خُداوند کا کلام اُن کی امانت میں ہے تو وہ ربُّ الافواج سے شفاعت کریں تاکہ وہ ظرُوف جو خُداوند کے گھر میں اور شاہِ یہُودا ہ کے گھر میں اور یروشلیِم میں باقی ہیں بابل کو نہ جائیں۔
  • کیونکہ سُتُونوں کی بابت اور بڑے حَوض اور کُرسِیوں اور باقی ظرُوف کی بابت جو اِس شہر میں باقی ہیں ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے۔
  • یعنی جِن کو شاہِ بابل نبُوکد نضر نہیں لے گیا جب وہ یہُودا ہ کے بادشاہ یکونیا ہ بِن یہویقِیم کو یروشلیِم سے اور یہُودا ہ اور یروشلیِم کے سب شُرفا کو اسِیرکر کے بابل کو لے گیا۔
  • ہاں ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا اُن ظرُوف کی بابت جو خُداوند کے گھر میں اور شاہِ یہُودا ہ کے محلّ میں اور یروشلیِم میں باقی ہیں یُوں فرماتا ہے۔
  • کہ وہ بابل میں پُہنچائے جائیں گے اور اُس دِن تک کہ مَیں اُن کو یاد فرماؤں وہاں رہیں گے ۔ خُداوند فرماتا ہے اُس وقت مَیں اُن کو اُٹھا لاؤُں گا اور پِھراِس مکان میں رکھ دُوں گا۔
  • اور اُسی سال شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کی سلطنت کے شرُوع میں چَوتھے برس کے پانچویں مہِینے میں یُوں ہُؤا کہ جبعُونی عزّور کے بیٹے حننیا ہ نبی نے خُداوند کے گھر میں کاہِنوں اور سب لوگوں کے سامنے مُجھ سے مُخاطِب ہو کر کہا۔
  • ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے شاہِ بابل کا جُؤا توڑ ڈالا ہے۔
  • دو ہی برس کے اندر مَیں خُداوند کے گھر کے سب ظرُوف جو شاہِ بابل نبُوکدنضر اِس مکان سے بابل کو لے گیا اِسی مکان میں واپس لاؤُں گا۔
  • شاہ یہُودا ہ یکُونیا ہ بِن یہویقِیم کو اور یُہودا ہ کے سب اَسِیروں کو جو بابل کو گئے تھے پِھراِسی جگہ لاؤُں گا ۔ خُداوند فرماتا ہے کیونکہ مَیں شاہِ بابل کے جُوئے کو توڑ ڈالُوں گا۔
  • تب یرمِیا ہ نبی نے کاہِنوں اور سب لوگوں کے سامنے جو خُداوند کے گھر میں کھڑے تھے حننیا ہ نبی سے کہا۔
  • ہاں یرمِیا ہ نبی نے کہا آمِین ۔ خُداوند اَیسا ہی کرے ۔ خُداوند تیری باتوں کو جو تُو نے نبُوّت سے کہِیں پُورا کرے کہ خُداوند کے گھر کے ظرُوف کو اور سب اَسِیروں کو بابل سے اِس مکان میں واپس لائے۔
  • تَو بھی اب یہ بات جو مَیں تیرے اور سب لوگوں کے کانوں میں کہتا ہُوں سُن۔
  • اُن نبِیوں نے جو مُجھ سے اور تُجھ سے پہلے گُذشتہ زمانہ میں تھے بُہت سے مُلکوں اور بڑی بڑی سلطنتوں کے حق میں جنگ اور بلا اور وبا کی نبُوّت کی ہے۔
  • وہ نبی جو سلامتی کی خبر دیتا ہے جب اُس نبی کا کلام پُورا ہو جائے تو معلُوم ہو گا کہ فی الحقِیقت خُداوند نے اُسے بھیجا ہے۔
  • تب حننیا ہ نبی نے یرمِیا ہ نبی کی گردن پر سے جُؤا اُتارا اور اُسے توڑ ڈالا۔
  • اور حننیا ہ نے سب لوگوں کے سامنے اِس طرح کلام کِیا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اِسی طرح شاہِ بابل نبُوکد نضر کا جُؤا سب قَوموں کی گردن پر سے دو ہی برس کے اندر توڑ ڈالُوں گا ۔ تب یَرمِیا ہ نبی نے اپنی راہ لی۔
  • جب حننیا ہ نبی یرمِیا ہ نبی کی گردن پر سے جُؤا توڑ چُکا تھا تو خُداوند کا کلام یرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ جا اور حننیا ہ سے کہہ کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو نے لکڑی کے جُوؤں کو تو توڑا پر اُن کے عِوض میں لوہے کے جُوئے بنا دِئے۔
  • کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے اِن سب قَوموں کی گردن پر لوہے کا جُؤا ڈال دِیا ہے تاکہ وہ شاہِ بابل نبُوکد نضر کی خِدمت کریں ۔ پس وہ اُس کی خِدمت گُذاری کریں گی اور مَیں نے مَیدان کے جانور بھی اُسے دے دِئے ہیں۔
  • تب یرمِیا ہ نبی نے حننیا ہ نبی سے کہا اَے حننیا ہ اب سُن! خُداوند نے تُجھے نہیں بھیجا لیکن تُو اِن لوگوں کو جُھوٹی اُمّید دِلاتا ہے۔
  • اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تُجھے رُویِ زمِین پر سے خارِج کرُوں گا ۔ تُو اِسی سال مَر جائے گا کیونکہ تُو نے خُداوند کے خِلاف فِتنہ انگیز باتیں کہی ہیں۔
  • چُنانچہ اُسی سال کے ساتویں مہِینے حننیا ہ نبی مَر گیا۔
  • اب یہ اُس خط کی باتیں ہیں جو یرمِیا ہ نبی نے یروشلیِم سے باقی بزُرگوں کو جو اَسِیر ہو گئے تھے اور کاہِنوں اور نبِیوں اور اُن سب لوگوں کو جِن کو نبُوکَدنضر یروشلیِم سے اَسِیر کر کے بابل لے گیا تھا۔
  • (اُس کے بعد کہ یکُونیا ہ بادشاہ اور اُس کی والِدہ اور خواجہ سرااور یہُودا ہ اور یروشلیِم کے اُمرا اور کارِیگر اور لُہار یروشلیِم سے چلے گئے تھے)۔
  • العاسہ بِن سافن اور جمریا ہ بِن خِلقیاہ کے ہاتھ (جِن کو شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ نے بابل میں شاہِ بابل نبُوکَد نضر کے پاس بھیجا) اِرسال کِیا اور اُس نے کہا۔
  • ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا اُن سب اَسِیروں سے جِن کو مَیں نے یروشلیِم سے اَسِیرکروا کر بابل بھیجا ہے یُوں فرماتا ہے۔
  • تُم گھر بناؤ اور اُن میں بسو اور باغ لگاؤ اور اُن کا پَھل کھاؤ۔
  • بِیوِیاں کرو تاکہ تُم سے بیٹے بیٹِیاں پَیدا ہوں اور اپنے بیٹوں کے لِئے بِیوِیاں لو اور اپنی بیٹِیاں شَوہروں کو دو تاکہ اُن سے بیٹے بیٹِیاں پَیدا ہوں اور تُم وہاں پَھلو پُھولو اور کم نہ ہو۔
  • اور اُس شہر کی خَیر مناؤ جِس میں مَیں نے تُم کو اَسِیرکروا کر بھیجا ہے اور اُس کے لِئے خُداوند سے دُعا کرو کیونکہ اُس کی سلامتی میں تُمہاری سلامتی ہوگی۔
  • کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ وہ نبی جو تُمہارے درمِیان ہیں اور تُمہارے غَیب دان تُم کو گُمراہ نہ کریں اور اپنے خواب بِینوں کو جو تُمہارے ہی کہنے سے خواب دیکھتے ہیں نہ مانو۔
  • کیونکہ وہ میرا نام لے کر تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں ۔ مَیں نے اُن کو نہیں بھیجا خُداوند فرماتا ہے۔
  • کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جب بابل میں ستّر برس گُذر چُکیں گے تو مَیں تُم کو یاد فرماؤُں گا اور تُم کو اِس مکان میں واپس لانے سے اپنے نیک قَول کو پُورا کرُوں گا۔
  • کیونکہ مَیں تُمہارے حق میں اپنے خیالات کو جانتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے یعنی سلامتی کے خیالات ۔ بُرائی کے نہیں تاکہ مَیں تُم کو نیک انجام کی اُمّید بخشُوں۔
  • تب تُم میرا نام لو گے اور مُجھ سے دُعا کرو گے اور مَیں تُمہاری سنُوں گا۔
  • اور تُم مُجھے ڈُھونڈو گے اور پاؤ گے ۔ جب پُورے دِل سے میرے طالِب ہو گے۔
  • اور مَیں تُم کو مِل جاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں تُمہاری اَسِیری کو مَوقُوف کراؤُں گا اور تُم کو اُن سب قَوموں سے اور سب جگہوں سے جِن میں مَیں نے تُم کو ہانک دِیا ہے جمع کراؤُں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں تُم کو اُس جگہ میں جہاں سے مَیں نے تُم کو اَسِیرکروا کر بھیجا واپس لاؤُں گا۔
  • کیونکہ تُم نے کہا کہ خُداوند نے بابل میں ہمارے لِئے نبی برپا کِئے۔
  • اِس لِئے خُداوند اُس بادشاہ کی بابت جو داؤُد کے تخت پر بَیٹھا ہے اور اُن سب لوگوں کی بابت جو اِس شہر میں بستے ہیں یعنی تُمہارے بھائِیوں کی بابت جو تُمہارے ساتھ اَسِیرہو کر نہیں گئے یُوں فرماتا ہے۔
  • ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اُن پر تلوار اور کال اور وبا بھیجُوں گا اور اُن کو خراب اِنجِیروں کی مانِند بناؤُں گا جو اَیسے خراب ہیں کہ کھانے کے قابِل نہیں۔
  • اور مَیں تلوار اور کال اور وبا سے اُن کا پِیچھا کرُوں گا اور مَیں اُن کو زمِین کی سب سلطنتوں کے حوالہ کرُوں گا کہ دھکّے کھاتے پِھریں اور ستائے جائیں اور سب قَوموں کے درمِیان جِن میں مَیں نے اُن کو ہانک دِیا ہے لَعنت اور حَیرت اور سُسکار اور ملامت کا باعِث ہوں۔
  • اِس لِئے کہ اُنہوں نے میری باتیں نہیں سُنِیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں نے اپنے خِدمت گُذار نبِیوں کو اُن کے پاس بھیجا ہاں مَیں نے اُن کو بر وقت بھیجا پر تُم نے نہ سُنا خُداوند فرماتا ہے۔
  • پس تُم اَے اَسِیری کے سب لوگو جِن کو مَیں نے یروشلیِم سے بابل کو بھیجا ہے خُداوند کا کلام سُنو۔
  • ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا اخی اب بِن قولایا ہ کی بابت اور صِدقیاہ بِن معسیا ہ کی بابت جو میرا نام لے کر تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اُن کو شاہ ِبابل نبُوکَدر ضرکے حوالہ کرُوں گا اور وہ اُن کو تُمہاری آنکھوں کے سامنے قتل کرے گا۔
  • اور یہُودا ہ کے سب اَسِیر جو بابل میں ہیں اُن کی لَعنتی مثل بنا کر کہا کریں گے کہ خُداوند تُجھے صِدقیاہ اور اخی اب کی مانِند کرے جِن کو شاہِ بابل نے آگ پر کباب کِیا۔
  • کیونکہ اُنہوں نے اِسرائیل میں حماقت کی اور اپنے پڑوسِیوں کی بِیویوں سے زِناکاری کی اور میرا نام لے کر جُھوٹی باتیں کہِیں جِن کا مَیں نے اُن کو حُکم نہیں دِیا تھا ۔ خُداوند فرماتا ہے مَیں جانتا ہُوں اور گواہ ہُوں۔
  • اور نخلامی سمعیا ہ سے کہنا۔
  • کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ تُو نے یروشلیِم کے سب لوگوں کو اور صفنیا ہ بِن معسیا ہ کاہِن اور سب کاہِنوں کو اپنے نام سے یُوں خط لِکھ بھیجے۔
  • کہ خُداوند نے یہوید ع کاہِن کی جگہ تُجھ کو کاہِن مُقرّر کِیا کہ تُو خُداوند کے گھر کے ناظِموں میں ہو ا ور ہر ایک مجنُون اور نبُوّت کے مُدعی کو قَید کرے اور کاٹھ میں ڈالے۔
  • پس تُو نے عنتُوتی یرمِیا ہ کی جو کہتا ہے کہ مَیں تُمہارا نبی ہُوں گوشمالی کیوں نہیں کی؟۔
  • کیونکہ اُس نے بابل میں یہ کہلا بھیجا ہے کہ یہ مُدّت دراز ہے ۔ تُم گھر بناؤ اور بسو اور باغ لگاؤ اور اُن کاپَھل کھاؤ۔
  • اور صفنیا ہ کاہِن نے یہ خط پڑھ کر یرمِیا ہ نبی کو سُنایا۔
  • تب خُداوند کا یہ کلام یرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا کہ۔
  • اَسِیری کے سب لوگوں کو کہلا بھیج کہ خُداوند نخلامی سمعیا ہ کی بابت یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ سمعیا ہ نے تُم سے نبُوّت کی حالانکہ مَیں نے اُسے نہیں بھیجا اور اُس نے تُم کو جُھوٹی اُمّید دِلائی۔
  • اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں نخلامی سمعیا ہ کو اور اُس کی نسل کو سزا دُوں گا۔ اُس کا کوئی آدمی نہ ہو گا جو اِن لوگوں کے درمِیان بسے اور وہ اُس نیکی کو جو مَیں اپنے لوگوں سے کرُوں گا ہرگِز نہ دیکھے گا خُداوند فرماتا ہے کیونکہ اُس نے خُداوند کے خِلاف فِتنہ انگیز باتیں کہی ہیں۔
  • وہ کلام جو خُداوند کی طرف سے یرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔
  • خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یہ سب باتیں جو مَیں نے تُجھ سے کہِیں کِتاب میں لِکھ۔
  • کیونکہ دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اپنی قَوم اِسرائیل اور یہُودا ہ کی اَسِیری کو مَوقُوف کراؤُں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں اُن کو اُس مُلک میں واپس لاؤُں گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو دِیا اور وہ اُس کے مالِک ہوں گے۔
  • اور وہ باتیں جو خُداوند نے اِسرائیل اور یہُودا ہ کی بابت فرمائِیں یہ ہیں۔
  • کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ ہم نے ہڑبڑی کی آواز سُنی ۔ خَوف ہے اور سلامتی نہیں۔
  • اب پُوچھو اور دیکھو کیا کبھی کِسی مَرد کو دردِ زِہ لگا؟ کیا سبب ہے کہ مَیں ہر ایک مَرد کو زچّہ کی مانِند اپنے ہاتھ کمر پر رکھّے دیکھتا ہُوں اور سب کے چِہرے زرد ہو گئے ہیں؟۔
  • افسوس! وہ دِن بڑا ہے ۔ اُس کی مِثال نہیں ۔ وہ یعقُو ب کی مُصِیبت کا وقت ہے پر وہ اُس سے رہائی پائے گا۔
  • اور اُس روز یُوں ہو گا ربُّ الافواج فرماتا ہے کہ مَیں اُس کا جُؤا تیری گردن پر سے توڑُوں گا اور تیرے بندھنوں کو کھول ڈالُوں گا اور بیگانے پِھر تُجھ سے خِدمت نہ کرائیں گے۔
  • پر وہ خُداوند اپنے خُدا کی اور اپنے بادشاہ داؤُد کی جِسے مَیں اُن کے لِئے برپا کرُوں گا خِدمت کریں گے۔
  • اِس لِئے اَے میرے خادِم یعقُو ب ہِراسان نہ ہو خُداوند فرماتا ہے اور اَے اِسرائیل گھبرا نہ جا کیونکہ دیکھ مَیں تُجھے دُور سے اور تیری اَولاد کو اَسِیری کی سرزمِین سے چُھڑاؤں گا اور یعقُو ب واپس آئے گا اور آرام و راحت سے رہے گا اور کوئی اُسے نہ ڈرائے گا۔
  • کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں خُداوند فرماتا ہے تاکہ تُجھے بچاؤُں ۔ اگرچہ مَیں سب قَوموں کو جِن میں مَیں نے تُجھے تِتّربِتّر کِیا تمام کر ڈالُوں گا تَو بھی تُجھے تمام نہ کرُوں گا بلکہ تُجھے مُناسِب تنبِیہہ کرُوں گا اور ہرگِز بے سزا نہ چھوڑُوں گا۔
  • کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تیری خستگی لاعِلاج اور تیرا زخم سخت درد ناک ہے۔
  • تیرا حِمایتی کوئی نہیں جو تیری مرہم پٹّی کرے ۔ تیرے پاس کوئی شِفا بخش دوا نہیں۔
  • تیرے سب چاہنے والے تُجھے بُھول گئے ۔ وہ تیرے طالِب نہیں ہیں ۔ فی الحقِیقت مَیں نے تُجھے دُشمن کی مانِند گھایل کِیا اور سنگ دِل کی طرح تادِیب کی اِس لِئے کہ تیری بدکرداری بڑھ گئی اور تیرے گُناہ زِیادہ ہو گئے۔
  • تُو اپنی خستگی کے سبب سے کیوں چِلاّتی ہے؟ تیرا درد لاعِلاج ہے ۔ اِس لِئے کہ تیری بدکرداری نِہایت بڑھ گئی اور تیرے گُناہ زِیادہ ہو گئے مَیں نے تُجھ سے اَیسا کِیا۔
  • تَو بھی وہ سب جو تُجھے نِگلتے ہیں نِگلے جائیں گے اور تیرے سب دُشمن اَسِیری میں جائیں گے اور جو تُجھے غارت کرتے ہیں خُود غارت ہوں گے اور مَیں اُن سب کو جو تُجھے لُوٹتے ہیں لُٹا دُوں گا۔
  • کیونکہ مَیں پِھر تُجھے تندرُستی اور تیرے زخموں سے شِفا بخشُوں گا ۔ خُداوند فرماتا ہے کیونکہ اُنہوں نے تیرا نام مردُودہ رکھّا کہ یہ صِیُّون ہے جِسے کوئی نہیں پُوچھتا۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں یعقُو ب کے خَیموں کی اَسِیری کو مَوقُوف کراؤُں گا اور اُس کے مسکنوں پر رحمت کرُوں گا اور شہر اپنے ہی پہاڑ پر بنایا جائے گا اور قصراپنے ہی مقام پر آباد ہو جائے گا۔
  • اور اُن میں سے شُکرگُذاری اور خُوشی کرنے والوں کی آواز آئے گی اور مَیں اُن کو افزایش بخشُوں گا اور وہ تھوڑے نہ ہوں گے ۔ مَیں اُن کو شَوکت بخشُوں گا اور وہ حقِیر نہ ہوں گے۔
  • اور اُن کی اَولاد اَیسی ہو گی جَیسی پہلے تھی اور اُن کی جماعت میرے حضُور میں قائِم ہو گی اور مَیں اُن سب کو جو اُن پر ظُلم کریں سزا دُوں گا۔
  • اور اُن کا حاکِم اُن ہی میں سے ہو گا اور اُن کا فرمانروا اُن ہی کے درمِیان سے پَیدا ہو گا اور مَیں اُسے قُربت بخشُوں گا اور وہ میرے نزدِیک آئے گا کیونکہ کَون ہے جِس نے یہ جُرأت کی ہو کہ میرے پاس آئے؟ خُداوند فرماتا ہے۔
  • اور تُم میرے لوگ ہو گے اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا۔
  • دیکھ خُداوند کے قہرِ شدِید کی آندھی چلتی ہے ۔ یہ تیز طُوفان شرِیروں کے سر پر ٹُوٹ پڑے گا۔
  • جب تک یہ سب کُچھ نہ ہو لے اور خُداوند اپنے دِل کے مقصد پُورے نہ کر لے اُس کا قہرِ شدِید مَوقُوف نہ ہو گا ۔ تُم آخِری دِنوں میں اِسے سمجھو گے۔
  • خُداوند فرماتا ہے مَیں اُس وقت اِسرائیل کے سب گھرانوں کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسرائیل میں سے جو لوگ تلوار سے بچے جب وہ راحت کی تلاش میں گئے تو بیابان میں مقبُول ٹھہرے۔
  • خُداوند قدِیم سے مُجھ پر ظاہِر ہُؤا اور کہا کہ مَیں نے تُجھ سے ابدی مُحبّت رکھّی اِسی لِئے مَیں نے اپنی شفقت تُجھ پر بڑھائی۔
  • اَے اِسرائیل کی کُنواری! مَیں تُجھے پِھر آباد کرُوں گا اور تو آباد ہو جائے گی ۔ تُو پِھر دف اُٹھا کر آراستہ ہو گی اور خُوشی کرنے والوں کے ناچ میں شامِل ہونے کو نِکلے گی۔
  • تُو پِھرسامرِ یہ کے پہاڑوں پر تاکِستان لگائے گی ۔ باغ لگانے والے لگائیں گے اور اُس کا پَھل کھائیں گے۔
  • کیونکہ ایک دِن آئے گا کہ افرائِیم کی پہاڑِیوں پر نِگہبان پُکاریں گے کہ اُٹھو ہم صِیُّون پر خُداوند اپنے خُدا کے حضُور چلیں۔
  • کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ یعقُو ب کے لِئے خُوشی سے گاؤ اور قَوموں کی سرتاج کے لِئے للکارو ۔ مُنادی کرو ۔ حمد کرو اور کہو اَے خُداوند اپنے لوگوں کو یعنی اِسرائیل کے بقِیّہ کو بچا۔
  • دیکھو مَیں شِمالی مُلک سے اُن کو لاؤُں گا اور زمِین کی سرحدّوں سے اُن کو جمع کرُوں گا اور اُن میں اندھے اور لنگڑے اور حامِلہ اور زچّہ سب ہوں گے ۔ اُن کی بڑی جماعت یہاں واپس آئے گی۔
  • وہ روتے اور مُناجات کرتے ہُوئے آئیں گے ۔ مَیں اُن کی راہبری کرُوں گا ۔ مَیں اُن کو پانی کی ندِیوں کی طرف راہِ راست پر چلاؤُں گا جِس میں وہ ٹھوکر نہ کھائیں گے کیونکہ مَیں اِسرائیل کا باپ ہُوں اور افرائِیم میرا پہلوٹھا ہے۔
  • اَے قَومو! خُداوند کا کلام سُنو اور دُور کے جزِیروں میں مُنادی کرو اور کہو کہ جِس نے اِسرائیل کو تِتّربِتّر کِیا وُہی اُسے جمع کرے گا اور اُس کی اَیسی نِگہبانی کرے گا جَیسی گڈریا اپنے گلّہ کی۔
  • کیونکہ خُداوند نے یعقُو ب کا فِدیہ دِیا ہے اور اُسے اُس کے ہاتھ سے جو اُس سے زورآور تھا رہائی بخشی ہے۔
  • پس وہ آئیں گے اور صِیُّون کی چوٹی پر گائیں گے اور خُداوند کی نِعمتوں یعنی اناج اور مَے اور تیل اور گائے بَیل کے اور بھیڑ بکری کے بچّوں کی طرف اِکٹّھے رواں ہوں گے اور اُن کی جان سیراب باغ کی مانِند ہو گی اور وہ پِھر کبھی غم زدہ نہ ہوں گے۔
  • اُس وقت کُنواریاں اور پِیر و جوان خُوشی سے رقص کریں گے کیونکہ مَیں اُن کے غم کو خُوشی سے بدل دُوں گا اور اُن کو تسلّی دے کر غم کے بعد شادمان کرُوں گا۔
  • اور مَیں کاہِنوں کی جان کو چِکنائی سے سیر کرُوں گا اور میرے لوگ میری نِعمتوں سے آسُودہ ہوں گے خُداوند فرماتا ہے۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ رامہ میں ایک آواز سُنائی دی ۔ نَوحہ اور زار زار رونا ۔ راخِل اپنے بچّوں کو رو رہی ہے وہ اپنے بچّوں کی بابت تسلّی پذِیر نہیں ہوتی کیونکہ وہ نہیں ہیں۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اپنی زاری کی آواز کو روک اور اپنی آنکھوں کو آنسُوؤں سے باز رکھ کیونکہ تیری مِحنت کے لِئے اجر ہے خُداوند فرماتا ہے اور وہ دُشمن کے مُلک سے واپس آئیں گے۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے تیری عاقِبت کی بابت اُمّیدہے کیونکہ تیرے بچّے پِھر اپنی حدُود میں داخِل ہوں گے۔
  • فی الحقِیقت مَیں نے افرائِیم کو اپنے آپ پر یُوں ماتم کرتے سُنا کہ تُو نے مُجھے تنبِیہہ کی اور مَیں نے اُس بچھڑے کی مانِند جو سِدھایا نہیں گیا تنبِیہہ پائی ۔ تُو مُجھے پھیر تو مَیں پِھرُوں گا کیونکہ تُو ہی میرا خُداوند خُدا ہے۔
  • کیونکہ پِھرنے کے بعد مَیں نے تَوبہ کی اور تربِیّت پانے کے بعد مَیں نے اپنی ران پر ہاتھ مارا ۔ مَیں شرمِندہ بلکہ پریشان خاطِر ہُؤا اِس لِئے کہ مَیں نے اپنی جوانی کی ملامت اُٹھائی تھی۔
  • کیا افرائِیم میرا پِیارا بیٹا ہے؟ کیا وہ پسندِیدہ فرزند ہے؟ کیونکہ جب جب مَیں اُس کے خِلاف کُچھ کہتا ہُوں تو اُسے جی جان سے یاد کرتا ہُوں ۔ اِس لِئے میرا دِل اُس کے لِئے بیتاب ہے ۔ مَیں یقِیناً اُس پر رحمت کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • اپنے لِئے سُتُون کھڑے کر ۔ اپنے لِئے کھمبے بنا ۔ اُس شاہراہ پر دِل لگا ۔ ہاں اُسی راہ سے جِس سے تُو گئی تھی واپس آ ۔ اَے اِسرائیل کی کُنواری اپنے اِن شہروں میں واپس آ۔
  • اَے برگشتہ بیٹی تُو کب تک آوارہ پِھرے گی؟ کیونکہ خُداوند نے زمِین پر ایک نئی چِیز پَیدا کی ہے کہ عَورت مَرد کی حِمایت کرے گی۔
  • ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں اُن کے اسِیروں کو واپس لاؤُں گا تو وہ یہُودا ہ کے مُلک اور اُس کے شہروں میں پِھریُوں کہیں گے اَے صداقت کے مسکن! اَے کوہِ مُقدّس خُداوند تُجھے برکت بخشے۔
  • اور یہُودا ہ اور اُس کے سب شہر اُس میں اِکٹّھے سکُونت کریں گے ۔ کِسان اور وہ جو گلّے لِئے پِھرتے ہیں۔
  • کیونکہ مَیں نے تھکی جان کو آسُودہ اور ہر غمگِین رُوح کو سیر کِیا ہے۔
  • اَب مَیں نے بیدار ہو کر نِگاہ کی اور میری نِیند میرے لِئے مِیٹھی تھی۔
  • دیکھو وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں اِسرائیل کے گھر میں اور یہُودا ہ کے گھر میں اِنسان کا بِیج اور حَیوان کا بِیج بوؤُں گا۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے جِس طرح مَیں نے اُن کی گھات میں بَیٹھ کر اُن کو اُکھاڑا اور ڈھایا اور گِرایا اور برباد کِیا اور دُکھ دِیا اُسی طرح مَیں نِگہبانی کر کے اُن کو بناؤُں گا اور لگاؤُں گا۔
  • اُن ایّام میں پِھر یُوں نہ کہیں گے کہ باپ دادا نے کچّے انگُور کھائے اور اَولاد کے دانت کھٹّے ہو گئے۔
  • کیونکہ ہر ایک اپنی ہی بدکرداری کے سبب سے مَرے گا ۔ ہر ایک جو کچّے انگُور کھاتا ہے اُسی کے دانت کھٹّے ہوں گے۔
  • دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں اِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے گھرانے کے ساتھ نیا عہد باندُھوں گا۔
  • اُس عہد کے مُطابِق نہیں جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کِیا جب مَیں نے اُن کی دست گِیری کی تاکہ اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال لاؤُں اور اُنہوں نے میرے اُس عہد کو توڑا اگرچہ مَیں اُن کا مالِک تھا خُداوند فرماتا ہے۔
  • بلکہ یہ وہ عہد ہے جو مَیں اُن دِنوں کے بعد اِسرائیل کے گھرانے سے باندُھوں گا ۔ خُداوند فرماتا ہے مَیں اپنی شرِیعت اُن کے باطِن میں رکُھّوں گا اور اُن کے دِل پر اُسے لِکُھوں گا اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے۔
  • اور وہ پِھر اپنے اپنے پڑوسی اور اپنے اپنے بھائی کو یہ کہہ کر تعلِیم نہیں دیں گے کہ خُداوند کو پہچانو کیونکہ چھوٹے سے بڑے تک وہ سب مُجھے جانیں گے خُداوند فرماتا ہے اِس لِئے کہ مَیں اُن کی بدکرداری کو بخش دُوں گا اور اُن کے گُناہ کو یاد نہ کرُوں گا۔
  • خُداوند جِس نے دِن کی روشنی کے لِئے سُورج کو مُقرّر کِیا اور جِس نے رات کی رَوشنی کے لِئے چاند اور سِتاروں کا نِظام قائِم کِیا جو سمُندر کو مَوجزن کرتا ہے جِس سے اُس کی لہریں شور کرتی ہیں یُوں فرماتا ہے۔ اُس کا نام ربُّ الافواج ہے۔
  • خُداوند فرماتا ہے اگر یہ نِظام میرے حضُور سے مَوقُوف ہو جائے تو اِسرائیل کی نسل بھی میرے سامنے سے جاتی رہے گی کہ ہمیشہ تک پِھر قَوم نہ ہو۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر کوئی اُوپر آسمان کو ناپ سکے اور نِیچے زمِین کی بُنیاد کا پتہ لگا لے تو مَیں بھی بنی اِسرائیل کو اُن کے سب اعمال کے سبب سے رَدّ کر دُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ یہ شہر حنن ایل کے بُرج سے کونے کے پھاٹک تک خُداوند کے لِئے تعمِیر کِیا جائے گا۔
  • اور پِھر جریب سِیدھی کوہِ جاریب پر سے ہوتی ہُوئی جوعا تہ کو گھیر لے گی۔
  • اور لاشوں اور راکھ کی تمام وادی اور سب کھیت قِدرُو ن کے نالے تک اور گھوڑے پھاٹک کے کونے تک مشرِق کی طرف خُداوند کے لِئے مُقدّس ہوں گے ۔ پِھر وہ ہمیشہ تک نہ کبھی اُکھاڑا نہ گِرایا جائے گا۔
  • وہ کلام جو شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کے دسویں برس میں جو نبُوکدر ضر کا اٹھارھواں برس تھا خُداوند کی طرف سے یرمِیاہ پر نازِل ہُؤا۔
  • اور اُس وقت شاہِ بابل کی فَوج یروشلیِم کا مُحاصرہ کِئے پڑی تھی اور یرمِیاہ نبی شاہِ یہُودا ہ کے گھر میں قَیدخانہ کے صحن میں بند تھا۔
  • کیونکہ شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ نے اُسے یہ کہہ کر قَید کِیا کہ تُو کیوں نبُوّت کرتا اور کہتا ہے کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس شہر کو شاہِ بابل کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ اِسے لے لے گا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کسدیوں کے ہاتھ سے نہ بچے گا بلکہ ضرُور شاہِ بابل کے حوالہ کِیا جائے گا اور اُس سے رُوبرُو باتیں کرے گا اور دونوں کی آنکھیں مُقابِل ہوں گی۔
  • اور وہ صِدقیاہ کو بابل میں لے جائے گا اور جب تک مَیں اُس کو یاد نہ فرماؤُں وہ وہِیں رہے گا ۔ خُداوند فرماتا ہے ہرچند تُم کسدیوں کے ساتھ جنگ کرو گے پر کامیاب نہ ہو گے؟۔
  • تب یرمِیاہ نے کہا کہ خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔
  • دیکھ تیرے چچا سلُو م کا بیٹا حنم ایل تیرے پاس آ کر کہے گا کہ میرا کھیت جو عنتوت میں ہے اپنے لِئے خرِید لے کیونکہ اُس کو چُھڑانا تیرا حق ہے۔
  • تب میرے چچا کا بیٹا حنم ایل قَیدخانہ کے صحن میں میرے پاس آیا اور جَیسا خُداوند نے فرمایا تھا مُجھ سے کہا کہ میرا کھیت جو عنتوت میں بِنیمِین کے ِعلاقہ میں ہے خرِید لے کیونکہ یہ تیرا مَورُوثی حق ہے اور اُس کو چُھڑانا تیرا کام ہے اُسے اپنے لِئے خرِید لے ۔ تب مَیں نے جانا کہ یہ خُداوند کا کلام ہے۔
  • اور مَیں نے اُس کھیت کو جو عنتوت میں تھا اپنے چچا کے بیٹے حنم ایل سے خرِید لِیا اور نقد ستّر مِثقال چاندی تول کر اُسے دی۔
  • اور مَیں نے ایک قبالہ لِکھا اور اُس پر مُہر کی اور گواہ ٹھہرائے اور چاندی ترازُو میں تول کر اُسے دی۔
  • سو مَیں نے اُس قبالہ کو لِیا یعنی وہ جو آئِین اور دستُور کے مُطابِق سربمُہر تھا اور وہ جو کُھلا تھا۔
  • اور مَیں نے اُس قبالہ کو اپنے چچا کے بیٹے حنم ایل کے سامنے اور اُن گواہوں کے رُوبرُو جِنہوں نے اپنے نام قبالہ پر لِکھے تھے اُن سب یہُودِیوں کے رُوبرُو جو قَیدخانہ کے صحن میں بَیٹھے تھے بارُو ک بِن نیرِ یاہ بِن محسیا ہ کو سَونپا۔
  • اور مَیں نے اُن کے رُوبرُو بارُو ک کو تاکِید کی۔
  • کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یہ کاغذات لے یعنی یہ قبالہ جو سربمُہر ہے اور یہ جو کُھلا ہے اور اُن کو مِٹّی کے برتن میں رکھ تاکہ بُہت دِنوں تک محفُوظ رہیں۔
  • کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اِس مُلک میں پِھر گھروں اور کھیتوں اور تاکِستانوں کی خرِید و فروخت ہو گی۔
  • بارُو ک بِن نیرِ یاہ کو قبالہ دینے کے بعد مَیں نے خُداوند سے یُوں دُعا کی۔
  • آہ اَے خُداوند خُدا! دیکھ تُو نے اپنی عظِیم قُدرت اور اپنے بُلند بازُو سے آسمان اور زمِین کو پَیدا کِیا اور تیرے لِئے کوئی کام مُشکِل نہیں ہے۔
  • تُو ہزاروں پر شفقت کرتا ہے اور باپ دادا کی بدکرداری کا بدلہ اُن کے بعد اُن کی اَولاد کے دامن میں ڈال دیتا ہے جِس کا نام خُدایِ عظِیم و قادِر ربُّ الافواج ہے۔
  • مشوَرت میں بزُرگ اور کام میں قُدرت والا ہے ۔ بنی آدم کی سب راہیں تیری زیرِ نظر ہیں تاکہ ہر ایک کو اُس کی روِش کے مُوافِق اور اُس کے اعمال کے پَھل کے مُطابِق اجر دے۔
  • جِس نے مُلکِ مِصر میں آج تک اور اِسرائیل اور دُوسرے لوگوں میں نِشان اور عجائِب دِکھائے اور اپنے لِئے نام پَیدا کِیا جَیسا کہ اِس زمانہ میں ہے۔
  • کیونکہ تُو اپنی قَوم اِسرائیل کو مُلکِ مِصر سے نِشانوں اور عجائِب اور قَوی ہاتھ اور بُلند بازُو سے اور بڑی ہَیبت کے ساتھ نِکال لایا۔
  • اور یہ مُلک اُن کو دِیا جِسے دینے کی تُو نے اُن کے باپ دادا سے قَسم کھائی تھی ۔ اَیسا مُلک جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے۔
  • اور وہ آ کر اُس کے مالِک ہو گئے لیکن وہ نہ تیری آواز کے شِنوا ہُوئے اور نہ تیری شرِیعت پر چلے اور جو کُچھ تُو نے کرنے کو کہا اُنہوں نے نہیں کِیا اِس لِئے تُو یہ سب مُصِیبت اُن پر لایا۔
  • دمدموں کو دیکھ ۔ وہ شہر تک آ پُہنچے ہیں کہ اُسے فتح کر لیں اور شہر تلوار اور کال اور وبا کے سبب سے کسدیوں کے حوالہ کر دِیا گیا ہے جو اُس پر چڑھ آئے اور جو کُچھ تُو نے فرمایا پُورا ہُؤا اور تُو آپ دیکھتا ہے۔
  • تَو بھی اَے خُداوند خُدا تُو نے مُجھ سے فرمایا کہ وہ کھیت روپیہ دے کر اپنے لِئے خرِید لے اور گواہ ٹھہرا لے حالانکہ یہ شہر کسدیوں کے حوالہ کر دِیا گیا۔
  • تب خُداوند کا کلام یرمِیاہ پر نازِل ہُؤا کہ۔
  • دیکھ مَیں خُداوند تمام بشر کا خُدا ہُوں ۔ کیا میرے لِئے کوئی کام دُشوار ہے؟۔
  • اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس شہر کو کسدیوں کے اور شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ اِسے لے لے گا۔
  • اور کسدی جو اِس شہر پر چڑھائی کرتے ہیں آ کر اِس کو آگ لگائیں گے اور اِسے اُن گھروں سمیت جلائیں گے جِن کی چھتّوں پر لوگوں نے بعل کے لِئے بخُور جلایا اور غَیر معبُودوں کے لِئے تپاون تپائے کہ مُجھے غضب ناک کریں۔
  • کیونکہ بنی اِسرائیل اور بنی یہُوداہ اپنی جوانی سے اب تک فقط وُہی کرتے آئے ہیں جو میری نظر میں بُرا ہے کیونکہ بنی اِسرائیل نے اپنے اعمال سے مُجھے غضب ناک ہی کِیا خُداوند فرماتا ہے۔
  • کیونکہ یہ شہر جِس دِن سے اُنہوں نے اِسے تعمِیر کِیا آج کے دِن تک میرے قہر اور غضب کا باعِث ہو رہا ہے تاکہ مَیں اِسے اپنے سامنے سے دُور کرُوں۔
  • بنی اِسرائیل اور بنی یہُوداہ کی تمام بدی کے باعِث جو اُنہوں نے اور اُن کے بادشاہوں نے اور اُمرا اور کاہِنوں اور نبِیوں نے اور یہُودا ہ کے لوگوں اور یروشلیِم کے باشِندوں نے کی تاکہ مُجھے غضب ناک کریں۔
  • کیونکہ اُنہوں نے میری طرف پِیٹھ کی اور مُنہ نہ کِیا۔ہر چند مَیں نے اُن کو سِکھایا اور بر وقت تعلِیم دی تَو بھی اُنہوں نے کان نہ لگایا کہ تربِیّت پذِیر ہوں۔
  • بلکہ اُس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے اپنی مکرُوہات رکھّیں تاکہ اُسے ناپاک کریں۔
  • اور اُنہوں نے بعل کے اُونچے مقام جو بِن ہِنُّو م کی وادی میں ہیں بنائے تاکہ اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو مولک کے لِئے آگ میں سے گُذاریں جِس کا مَیں نے اُن کو حُکم نہیں دِیا اور نہ میرے خیال میں آیا کہ وہ اَیسا مکرُوہ کام کر کے یہُودا ہ کو گُنہگار بنائیں۔
  • اور اب اِس شہر کی بابت جِس کے حق میں تُم کہتے ہو کہ تلوار اور کال اور وبا کے وسِیلہ سے وہ شاہِ بابل کے حوالہ کِیا جائے گا خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے۔
  • دیکھ مَیں اُن کو اُن سب مُلکوں سے جہاں مَیں نے اُن کو اپنے غَیظ و غضب اور قہرِ شدِید سے ہانک دِیا ہے جمع کرُوں گا اور اِس مقام میں واپس لاؤُں گا اور اُن کو امن سے آباد کرُوں گا۔
  • اور وہ میرے لوگ ہوں گے اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا۔
  • اور مَیں اُن کو یک دِل اور یک روِش بنا دُوں گا اور وہ اپنی اور اپنے بعد اپنی اَولاد کی بھلائی کے لِئے ہمیشہ مُجھ سے ڈرتے رہیں گے۔
  • اور مَیں اُن سے ابدی عہد کرُوں گا کہ اُن کے ساتھ بھلائی کرنے سے باز نہ آؤں گا اور مَیں اپنا خَوف اُن کے دِل میں ڈالُوں گا تاکہ وہ مُجھ سے برگشتہ نہ ہوں۔
  • ہاں مَیں اُن سے خُوش ہو کر اُن سے نیکی کرُوں گا اور یقِیناً دِل و جان سے اُن کو اِس مُلک میں لگاؤُں گا۔
  • کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جِس طرح مَیں اِن لوگوں پر یہ تمام بلایِ عظِیم لایا ہُوں اُسی طرح وہ تمام نیکی جِس کا مَیں نے اُن سے وعدہ کِیا ہے اُن سے کرُوں گا۔
  • اور اِس مُلک میں جِس کی بابت تُم کہتے ہو کہ وہ وِیران ہے ۔ وہاں نہ اِنسان ہے نہ حَیوان ۔وہ کسدیوں کے حوالہ کِیا گیا ۔ پِھر کھیت خرِیدے جائیں گے۔
  • بِنیمِین کے عِلاقہ میں اور یروشلیِم کی نواحی میں اور یہُودا ہ کے شہروں میں اور کوہِستان کے اور وادی کے اور جنُوب کے شہروں میں لوگ روپیہ دے کر کھیت خرِیدیں گے اور قبالے لِکھا کر اُن پر مُہر لگائیں گے اور گواہ ٹھہرائیں گے کیونکہ مَیں اُن کی اسِیری کو مَوقُوف کر دُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • ہنُوز یرمِیاہ قَیدخانہ کے صحن میں بند تھا کہ خُداوند کا کلام دوبارہ اُس پر نازِل ہُؤا کہ۔
  • خُداوند جو پُورا کرتا اور بناتا اور قائِم کرتا ہے جِس کا نام یہووا ہ ہے یُوں فرماتا ہے۔
  • کہ مُجھے پُکار اور مَیں تُجھے جواب دُوں گا اور بڑی بڑی اور گہری باتیں جِن کو تُو نہیں جانتا تُجھ پر ظاہِر کرُوں گا۔
  • کیونکہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا اِس شہر کے گھروں کی بابت اور شاہانِ یہُودا ہ کے گھروں کی بابت جو دمدموں اور تلوار کے باعِث گِرا دِئے گئے ہیں یُوں فرماتا ہے۔
  • کہ وہ کسدیوں سے لڑنے آئے ہیں اور اُن کو آدمِیوں کی لاشوں سے بھریں گے ۔ جِن کو مَیں نے اپنے قہر و غضب سے قتل کِیا ہے اور جِن کی تمام شرارت کے سبب سے مَیں نے اِس شہر سے اپنا مُنہ چُھپایا ہے۔
  • دیکھ مَیں اُسے صِحت و تندرُستی بخشُوں گا ۔ مَیں اُن کو شِفا دُوں گا اور امن و سلامتی کی کثرت اُن پر ظاہِر کرُوں گا۔
  • اور مَیں یہُودا ہ اور اِسرائیل کو اَسِیری سے واپس لاؤُں گا اور اُن کو پہلے کی طرح بناؤُں گا۔
  • اور مَیں اُن کو اُن کی ساری بدکرداری سے جو اُنہوں نے میرے خِلاف کی ہے پاک کرُوں گا اور مَیں اُن کی ساری بدکرداری جِس سے وہ میرے گُنہگار ہُوئے اور جِس سے اُنہوں نے میرے خِلاف بغاوت کی ہے مُعاف کرُوں گا۔
  • اور یہ میرے لِئے رُویِ زمِین کی سب قَوموں کے سامنے مُسرّت بخش نام اور سِتایش و جلال کا باعِث ہو گا ۔ وہ اُس سب بھلائی کا جو مَیں اُن سے کرتا ہُوں ذِکر سُنیں گی اور اُس بھلائی اور سلامتی کے سبب سے جو مَیں اِن کے لِئے مُہیّا کرتا ہُوں ڈریں گی اور کانپیں گی۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِس مقام میں جِس کی بابت تُم کہتے ہو کہ وِیران ہے ۔ وہاں نہ اِنسان ہے نہ حَیوان یعنی یہُودا ہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے بازاروں میں جو وِیران ہیں جہاں نہ اِنسان ہیں نہ باشِندے نہ حَیوان۔
  • خُوشی اور شادمانی کی آواز ۔ دُلہے اور دُلہن کی آواز اور اُن کی آواز سُنی جائے گی جو کہتے ہیں ربُّ الافواج کی سِتایش کرو کیونکہ خُداوند بھلا ہے اور اُس کی شفقت ابدی ہے ۔ ہاں اُن کی آواز جو خُداوند کے گھر میں شُکر گُذ ا ر ی کی قُربانی لائیں گے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں اِس مُلک کے اَسِیروں کو واپس لا کر بحال کرُوں گا۔
  • ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اِس وِیران جگہ اور اِس کے سب شہروں میں جہاں نہ اِنسان ہے نہ حَیوان پِھر چرواہوں کے رہنے کے مکان ہوں گے جو اپنے گلّوں کو بِٹھائیں گے۔
  • کوہِستان کے شہروں میں اور وادی کے اور جنُوب کے شہروں میں اور بِنیمِین کے عِلاقہ میں اور یروشلیِم کی نواحی میں اور یہُودا ہ کے شہروں میں پِھر گلّے گِننے والے کے ہاتھ کے نِیچے سے گُذریں گے خُداوند فرماتا ہے۔
  • دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ وہ نیک بات جو مَیں نے اِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے گھرانے کے حق میں فرمائی ہے پُوری کرُوں گا۔
  • اُن ہی ایّام میں اور اُسی وقت مَیں داؤُد کے لِئے صداقت کی شاخ پَیدا کرُوں گا اور وہ مُلک میں عدالت و صداقت سے عمل کرے گا۔
  • اُن دِنوں میں یہُودا ہ نجات پائے گا اور یروشلیِم سلامتی سے سکُونت کرے گا اور خُداوند ہماری صداقت اُس کا نام ہو گا۔
  • کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسرائیل کے گھرانے کے تخت پر بَیٹھنے کے لِئے داؤُد کو کبھی آدمی کی کمی نہ ہو گی۔
  • اور نہ لاوی کاہِنوں کو آدمِیوں کی کمی ہو گی جو میرے حضُور سوختنی قُربانِیاں گُذرانیں اور ہدئے چڑھائیں اور ہمیشہ قُربانی کریں۔
  • پِھر خُداوند کا کلام یرمِیاہ پر نازِل ہُؤا۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُم میرا وہ عہد جو مَیں نے دِن سے اور رات سے کِیا توڑ سکو کہ دِن اور رات اپنے اپنے وقت پر نہ ہوں۔
  • تو میرا وہ عہد بھی جو مَیں نے اپنے خادِم داؤُد سے کِیا ٹُوٹ سکتا ہے کہ اُس کے تخت پر بادشاہی کرنے کوبیٹا نہ ہو اور وہ عہد بھی جو اپنے خِدمت گُذار لاوی کاہِنوں سے کِیا۔
  • جَیسے اجرامِ فلک بے شُمار ہیں اور سمُندر کی ریت بے اندازہ ہے وَیسے ہی مَیں اپنے بندہ داؤُد کی نسل کو اورلاویوں کو جو میری خِدمت کرتے ہیں فراوانی بخشُوں گا۔
  • پِھر خُداوند کا کلام یرمِیاہ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ کیا تُو نہیں دیکھتا کہ یہ لوگ کیا کہتے ہیں کہ جِن دو گھرانوں کو خُداوند نے چُنا اُن کو اُس نے رَدّ کر دِیا؟ یُوں وہ میرے لوگوں کو حقِیر جانتے ہیں کہ گویا اُن کے نزدِیک وہ قَوم ہی نہیں رہے۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر دِن اور رات کے ساتھ میرا عہد نہ ہو اور اگر مَیں نے آسمان اور زمِین کا نِظام مُقرّر نہ کِیا ہو۔
  • تو مَیں یعقُو ب کی نسل کو اور اپنے خادِم داؤُد کی نسل کو رَدّ کر دُوں گا تاکہ مَیں ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُو ب کی نسل پر حُکومت کرنے کے لِئے اُس کے فرزندوں میں سے کِسی کو نہ لُوں بلکہ مَیں تو اُن کو اَسِیری سے واپس لاؤُں گا اور اُن پر رحم کرُوں گا۔
  • جب شاہِ بابل نبُوکَدنضر اور اُس کی تمام فَوج اور رُویِ زمِین کی تمام سلطنتیں جو اُس کی فرمانروائی میں تِھیں اور سب اقوام یروشلیِم اور اُس کی سب بستِیوں کے خِلاف جنگ کر رہی تِھیں تب خُداوند کا یہ کلام یرمِیاہ نبی پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جا اور شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ سے کہہ دے کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس شہر کو شاہِ بابل کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ اِسے آگ سے جلائے گا۔
  • اور تُو اُس کے ہاتھ سے نہ بچے گا بلکہ ضرُور پکڑا جائے گا اور اُس کے حوالہ کِیا جائے گا اور تیری آنکھیں شاہِ بابل کی آنکھوں کو دیکھیں گی اور وہ رُوبرُو تُجھ سے باتیں کرے گا اور تُو بابل کو جائے گا۔
  • تَو بھی اَے شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ خُداوند کا کلام سُن ۔ تیری بابت خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو تلوار سے قتل نہ کِیا جائے گا۔
  • تُو امن کی حالت میں مرے گا اور جِس طرح تیرے باپ دادا یعنی تُجھ سے پہلے بادشاہوں کے لِئے خُوشبُو جلاتے تھے اُسی طرح تیرے لِئے بھی جلائیں گے اور تُجھ پر نَوحہ کریں گے اور کہیں گے ہائے آقا! کیونکہ مَیں نے یہ بات کہی ہے خُداوند فرماتا ہے۔
  • تب یرمِیاہ نبی نے یہ سب باتیں شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ سے یروشلیِم میں کہِیں۔
  • جبکہ شاہِ بابل کی فَوج یروشلیِم اور یہُودا ہ کے شہروں سے جو بچ رہے تھے یعنی لکِیس اور عِزیقہ سے لڑ رہی تھی کیونکہ یہُودا ہ کے شہروں میں سے یِہی حصِین شہر باقی تھے۔
  • وہ کلام جو خُداوند کی طرف سے یرمِیاہ پر نازِل ہُؤا جب صِدقیاہ بادشاہ نے یروشلیِم کے سب لوگوں سے عہد و پَیمان کِیا کہ آزادی کی مُنادی کی جائے۔
  • کہ ہر ایک اپنے غُلام کو اور اپنی لَونڈی کو جو عِبرانی مَرد یا عَورت ہو آزاد کر دے کہ کوئی اپنے یہُودی بھائی سے غُلامی نہ کرائے۔
  • اور جب سب اُمرا اور سب لوگوں نے جو اِس عہد میں شامِل تھے سُنا کہ ہر ایک کو لازِم ہے کہ اپنے غُلام اور اپنی لَونڈی کو آزاد کرے اور پِھر اُن سے غُلامی نہ کرائے تُو اُنہوں نے اِطاعت کی اور اُن کو آزاد کر دِیا۔
  • پر اُس کے بعد وہ پِھر گئے اور اُن غُلاموں اور لَونڈِیوں کو جن کو اُنہوں نے آزاد کر دِیا تھا پِھر واپس لے آئے اور اُن کو تابِع کر کے غُلام اور لَونڈِیاں بنا لِیا۔
  • اِس لِئے خُداوند کی طرف سے یہ کلام یرمِیاہ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُمہارے باپ دادا سے جِس دِن مَیں اُن کو مُلکِ مِصر سے اور غُلامی کے گھر سے نِکال لایا یہ عہد باندھا۔
  • کہ تُم میں سے ہر ایک اپنے عِبرانی بھائی کو جو اُس کے ہاتھ بیچا گیا ہو سات برس کے آخِر میں یعنی جب وہ چھ برس تک خِدمت کر چُکے تو آزاد کر دے لیکن تُمہارے باپ دادا نے میری نہ سُنی اور کان نہ لگایا۔
  • اور آج ہی کے دِن تُم رجُوع لائے اور وُہی کِیا جو میری نظر میں بھلا ہے کہ ہر ایک نے اپنے ہمسایہ کو آزادی کا مُژدہ دِیا اور تُم نے اُس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے میرے حضُور عہد باندھا۔
  • لیکن تُم نے برگشتہ ہو کر میرے نام کو ناپاک کِیا اور ہر ایک نے اپنے غُلام کو اور اپنی لَونڈی کو جِن کو تُم نے آزاد کر کے اُن کی مرضی پر چھوڑ دِیا تھا پِھر پکڑ کر تابِع کِیا کہ تُمہارے لِئے غُلام اور لَونڈِیاں ہوں۔
  • اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے میری نہ سُنی کہ ہر ایک اپنے بھائی اور اپنے ہمسایہ کو آزادی کا مُژدہ سُنائے ۔ دیکھو خُداوند فرماتا ہے مَیں تُم کو تلوار اور وبا اور کال کے لِئے آزادی کا مُژدہ دیتا ہُوں اور مَیں اَیسا کرُوں گا کہ تُم رُویِ زمِین کی سب مملکتوں میں دھکّے کھاتے پِھرو گے۔
  • اور مَیں اُن آدمِیوں کو جِنہوں نے مُجھ سے عہد شِکنی کی اور اُس عہد کی باتیں جو اُنہوں نے میرے حضُور باندھا ہے پُوری نہیں کِیں جب بچھڑے کو دو ٹُکڑے کِیا اور اُن دو ٹُکڑوں کے درمِیان سے ہو کر گُذرے۔
  • یعنی یہُودا ہ کے اور یروشلیِم کے اُمرا اور خوا جہ سرا اور کاہِن اور مُلک کے سب لوگ جو بچھڑے کے ٹُکڑوں کے درمِیان سے ہو کر گُذرے۔
  • ہاں مَیں اُن کو اُن کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں کے حوالہ کرُوں گا اور اُن کی لاشیں ہوائی پرِندوں اور زمِین کے درِندوں کی خُوراک ہوں گی۔
  • اور مَیں شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کو اور اُس کے اُمرا کو اُن کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں اور شاہِ بابل کی فَوج کے جو تُم کو چھوڑ کر چلی گئی حوالہ کر دُوں گا۔
  • دیکھو مَیں حُکم کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور اُن کو پِھر اِس شہر کی طرف واپس لاؤُں گا اور وہ اِس سے لڑیں گے اور فتح کر کے آگ سے جلائیں گے اور مَیں یہُودا ہ کے شہروں کو وِیران کر دُوں گا کہ غَیر آباد ہوں۔
  • وہ کلام جو شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم بِن یوسیا ہ کے ایّام میں خُداوند کی طرف سے یرمِیاہ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ تُو ریکابِیوں کے گھر جا اور اُن سے کلام کر اور اُن کو خُداوند کے گھر کی ایک کوٹھری میں لا کر مَے پِلا۔
  • تب مَیں نے یازنیا ہ بِن یرمِیاہ بِن حبصِنیا ہ اور اُس کے بھائِیوں اور اُس کے سب بیٹوں اور ریکابِیوں کے تمام گھرانے کو ساتھ لِیا۔
  • اور مَیں اُن کو خُداوند کے گھر میں بنی حنان بِن یِجد لیاہ مردِ خُدا کی کوٹھری میں لایا جو اُمرا کی کوٹھری کے نزدِیک معسیا ہ بِن سلُو م دربان کی کوٹھری کے اُوپر تھی۔
  • اور مَیں نے مَے سے لبریز پِیالے اور جام ریکابِیوں کے گھرانے کے بیٹوں کے آگے رکھّے اور اُن سے کہا مَے پِیو۔
  • پر اُنہوں نے کہا ہم مَے نہ پِئیں گے کیونکہ ہمارے باپ یُونادا ب بِن ریکا ب نے ہم کو یُوں حُکم دِیا کہ تُم ہرگِز مَے نہ پِینا ۔ نہ تُم نہ تُمہارے بیٹے۔
  • اور نہ گھر بنانا اور نہ بِیج بونا نہ تاکِستان لگانا نہ اُن کے مالِک ہونا بلکہ عُمر بھر خَیموں میں رہنا تاکہ جِس سرزمِین میں تُم مُسافِر ہو تُمہاری عُمر دراز ہو۔
  • چُنانچہ ہم نے اپنے باپ یُونادا ب بِن ریکا ب کی بات مانی ۔ اُس کے حُکم کے مُطابِق ہم اور ہماری بِیوِیاں اور ہمارے بیٹے بیٹِیاں کبھی مَے نہیں پِیتے۔
  • اور ہم نہ رہنے کے لِئے گھر بناتے اور نہ تاکِستان اور کھیت اور بِیج رکھتے ہیں۔
  • پر ہم خَیموں میں بسے ہیں اور ہم نے فرماں برداری کی اور جو کُچھ ہمارے باپ یُونادا ب نے ہم کو حُکم دِیا ہم نے اُس پر عمل کِیا ہے۔
  • لیکن یُوں ہُؤا کہ جب شاہِ بابل نبُوکَدر ضر اِس مُلک پر چڑھ آیا تو ہم نے کہا کہ آؤ ہم کسدیوں اور ارامیوں کی فَوج کے ڈر سے یروشلیِم کو چلے جائیں ۔ یُوں ہم یروشلیِم میں بستے ہیں۔
  • تب خُداوند کا کلام یرمِیاہ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جا اور یہُودا ہ کے آدمِیوں اور یروشلیِم کے باشِندوں سے یُوں کہہ کہ کیا تُم تربِیّت پذِیر نہ ہو گے کہ میری باتیں سُنو خُداوند فرماتا ہے؟۔
  • جو باتیں یُونادا ب بِن ریکا ب نے اپنے بیٹوں کو فرمائِیں کہ مَے نہ پِیو وہ بجا لائے اور آج تک مَے نہیں پِیتے بلکہ اُنہوں نے اپنے باپ کے حُکم کو مانا لیکن مَیں نے تُم سے کلام کِیا اور بر وقت تُم کو فرمایا اور تُم نے میری نہ سُنی۔
  • اور مَیں نے اپنے تمام خِدمت گُذار نبِیوں کو تُمہارے پاس بھیجا اور اُن کو بر وقت یہ کہتے ہُوئے بھیجا کہ تُم ہر ایک اپنی بُری راہ سے باز آؤ اور اپنے اعمال کو درُست کرو اور غَیر معبُودوں کی پَیروی اور عِبادت نہ کرو اور جو مُلک مَیں نے تُم کو اور تُمہارے باپ دادا کو دِیا ہے تُم اُس میں بسو گے لیکن تُم نے نہ کان لگایا نہ میری سُنی۔
  • اِس سبب سے کہ یُونادا ب بِن ریکا ب کے بیٹے اپنے باپ کے حُکم کو جو اُس نے اُن کو دِیا تھا بجا لائے پر اِن لوگوں نے میری نہ سُنی۔
  • اِس لِئے خُداوند ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے دیکھ مَیں یہُودا ہ پر اور یروشلیِم کے تمام باشِندوں پر وہ سب مُصِیبت جِس کا مَیں نے اُن کے خِلاف اِعلان کِیا ہے لاؤُں گا کیونکہ مَیں نے اُن سے کلام کِیا پر وہ شِنوا نہ ہُوئے اور مَیں نے اُن کو بُلایا پر اُنہوں نے جواب نہ دِیا۔
  • اور یرمِیاہ نے ریکابِیوں کے گھرانے سے کہا کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم نے اپنے باپ یُونادا ب کے حُکم کو مانا اور اُس کی سب وصِیّتوں پر عمل کِیا ہے اور جو کُچھ اُس نے تُم کو فرمایا تُم بجا لائے۔
  • اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یُونادا ب بِن ریکا ب کے لِئے میرے حضُور میں کھڑے ہونے کو کبھی آدمی کی کمی نہ ہو گی۔
  • شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم بِن یوسِیا ہ کے چَوتھے برس میں یہ کلام خُداوند کی طرف سے یرمِیاہ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ کِتاب کا ایک طُومار لے اور وہ سب کلام جو مَیں نے اِسرائیل اور یہُودا ہ اور تمام اقوام کے خِلاف تُجھ سے کِیا اُس دِن سے لے کر جب سے مَیں تُجھ سے کلام کرنے لگا یعنی یوسیا ہ کے ایّام سے آج کے دِن تک اُس میں لِکھ۔
  • شاید یہُودا ہ کا گھرانا اُس تمام مُصِیبت کا حال جو مَیں اُن پر لانے کا اِرادہ رکھتا ہُوں سُنے تاکہ وہ سب اپنی بُری روِش سے باز آئیں اور مَیں اُن کی بدکرداری اور گُناہ کو مُعاف کرُوں۔
  • تب یرمِیاہ نے بارُو ک بِن نیرِ یاہ کو بُلایا اور بارُو ک نے خُداوند کا وہ سب کلام جو اُس نے یرمِیاہ سے کِیا تھا اُس کی زُبانی کِتاب کے اُس طُومار میں لِکھا۔
  • اور یرمِیاہ نے بارُو ک کو حُکم دِیا اور کہا کہ مَیں تو مجبُور ہُوں ۔ مَیں خُداوند کے گھر میں نہیں جا سکتا۔
  • پر تُو جا اور خُداوند کا وہ کلام جو تُو نے میرے مُنہ سے اُس طُومار میں لِکھا ہے خُداوند کے گھر میں روزہ کے دِن لوگوں کو پڑھ کر سُنا اور تمام یہُودا ہ کے لوگوں کو بھی جو اپنے شہروں سے آئے ہوں تُو وُہی کلام پڑھ کر سُنا۔
  • شاید وہ خُداوند کے حضُور مِنّت کریں اور سب کے سب اپنی بُری روِش سے باز آئیں کیونکہ خُداوند کا قہر و غضب جِس کا اُس نے اِن لوگوں کے خِلاف اِعلان کِیا ہے شدِید ہے۔
  • اور بارُو ک بِن نیرِ یاہ نے سب کُچھ جَیسا یرمِیاہ نبی نے اُس کو فرمایا تھا وَیسا ہی کِیا اور خُداوند کے گھر میں خُداوند کا کلام اُس کِتاب سے پڑھ کر سُنایا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم بِن یوسیا ہ کے پانچویں برس کے نویں مہِینے میں یُوں ہُؤا کہ یروشلیِم کے سب لوگوں نے اور اُن سب نے جو یہُودا ہ کے شہروں سے یروشلیِم میں آئے تھے خُداوند کے حضُور روزہ کی مُنادی کی۔
  • تب بارُو ک نے کِتاب سے یرمِیاہ کی باتیں خُداوند کے گھر میں جمر یاہ بِن سافن مُنشی کی کوٹھری میں اُوپر کے صحن کے درمِیان خُداوند کے گھر کے نئے پھاٹک کے مدخل پر سب لوگوں کے سامنے پڑھ سُنائِیں۔
  • جب مِیکایا ہ بِن جمر یاہ بِن سافن نے خُداوند کا وہ سب کلام جو اُس کِتاب میں تھا سُنا۔
  • تو وہ اُتر کر بادشاہ کے گھر مُنشی کی کوٹھری میں گیا اور سب اُمرا یعنے ا لِیسمع مُنشی اور دِلایا ہ بِن سمعیا ہ اور اِلناتن بِن عکبُور اور جمر یاہ بِن سافن اور صِدقیاہ بِن حننیا ہ اور سب اُمرا وہاں بَیٹھے تھے۔
  • تب مِیکایا ہ نے وہ سب باتیں جو اُس نے سُنی تِھیں جب بارُو ک کِتاب سے پڑھ کر لوگوں کو سُناتا تھا اُن سے بیان کِیں۔
  • اور سب اُمرا نے یہُود ی بِن نتنیا ہ بِن سلمیا ہ بِن کُو شی کو بارُو ک کے پاس یہ کہہ کر بھیجا کہ وہ طُومار جو تُو نے لوگوں کو پڑھ کر سُنایا ہے اپنے ہاتھ میں لے اور چلا آ ۔ پس بارُو ک بِن نیرِیاہ وہ طُومار لے کر اُن کے پاس آیا۔
  • اور اُنہوں نے اُسے کہا کہ اب بَیٹھ جا اور ہم کو یہ پڑھ کر سُنا اور بارُو ک نے اُن کو پڑھ کر سُنایا۔
  • اور جب اُنہوں نے وہ سب باتیں سُنِیں تو ڈر کر ایک دُوسرے کا مُنہ تاکنے لگے اور بارُو ک سے کہا کہ ہم یقِیناً یہ سب باتیں بادشاہ سے بیان کریں گے۔
  • اور اُنہوں نے یہ کہہ کر بارُو ک سے پُوچھا کہ ہم سے کہہ کہ تُو نے یہ سب باتیں اُس کی زبانی کیونکر لِکھِیں؟۔
  • تب بارُو ک نے اُن سے کہا وہ یہ سب باتیں مُجھے اپنے مُنہ سے کہتا گیا اور مَیں سِیاہی سے کِتاب میں لِکھتا گیا۔
  • تب اُمرا نے بارُو ک سے کہا کہ جا اپنے آپ کو اور یرمِیاہ کو چُھپا اور کوئی نہ جانے کہ تُم کہاں ہو۔
  • اور وہ بادشاہ کے پاس صحن میں گئے لیکن اُس طُومار کو الِیسمع مُنشی کی کوٹھری میں رکھ گئے اور وہ باتیں بادشاہ کو کہہ سُنائِیں۔
  • تب بادشاہ نے یہُود ی کو بھیجا کہ طُومار لائے اور وہ اُسے الِیسمع مُنشی کی کوٹھری میں سے لے آیا اور یہُود ی نے بادشاہ اور سب اُمرا کو جو بادشاہ کے حضُور کھڑے تھے اُسے پڑھ کر سُنایا۔
  • اور بادشاہ زمِستانی محلّ میں بَیٹھا تھا کیونکہ نواں مہِینہ تھا اور اُس کے سامنے انگِیٹھی جل رہی تھی۔
  • اور جب یہُود ی نے تِین چار ورق پڑھے تو اُس نے اُسے مُنشی کے قلم تراش سے کاٹا اور انگِیٹھی کی آگ میں ڈال دِیا یہاں تک کہ تمام طُومار انگِیٹھی کی آگ سے بھسم ہو گیا۔
  • لیکن وہ نہ ڈرے نہ اُنہوں نے اپنے کپڑے پھاڑے نہ بادشاہ نے نہ اُس کے مُلازِموں میں سے کِسی نے جِنہوں نے یہ سب باتیں سُنی تِھیں۔
  • لیکن اِلناتن اور دِلایا ہ اور جمریا ہ نے بادشاہ سے عرض کی کہ طُومار کو نہ جلائے پر اُس نے اُن کی ایک نہ سُنی۔
  • اور بادشاہ نے شاہزادہ یرحمئیل کو اور شرایا ہ بِن عزری ایل اور سلمیا ہ بِن عبدی ایل کو حُکم دِیا کہ بارُو ک مُنشی اور یرمِیاہ نبی کو گرِفتار کریں لیکن خُداوند نے اُن کو چُھپایا۔
  • اور جب بادشاہ طُومار اور اُن باتوں کو جو بارُو ک نے یرمِیاہ کی زُبانی لِکھی تِھیں جلا چُکا تو خُداوند کا یہ کلام یرمِیاہ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ تُو دُوسرا طُومار لے اور اُس میں وہ سب باتیں لِکھ جو پہلے طُومار میں تِھیں جِسے شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم نے جلا دِیا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم سے کہہ کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو نے طُومار کو جلا دِیا اور کہا ہے کہ تُو نے اُس میں یُوں کیوں لِکھا کہ شاہِ بابل یقِیناً آئے گا اور اِس مُلک کو غارت کرے گا اور نہ اِس میں اِنسان باقی چھوڑے گا نہ حَیوان۔
  • اِس لِئے شاہِ یہُودا ہ یہُویقِیم کی بابت خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اُس کی نسل میں سے کوئی نہ رہے گا جو داؤُد کے تخت پر بَیٹھے اور اُس کی لاش پھینکی جائے گی تاکہ دِن کو گرمی میں اور رات کو پالے میں پڑی رہے۔
  • اور مَیں اُس کو اور اُس کی نسل کو اور اُس کے مُلازِموں کو اُن کی بدکرداری کی سزا دُوں گا اور مَیں اُن پر اور یروشلیِم کے باشِندوں پر اور یہُودا ہ کے لوگوں پر وہ سب مُصِیبت لاؤُں گا جِس کا مَیں نے اُن کے خِلاف اِعلان کِیا پر وہ شِنوا نہ ہُوئے۔
  • تب یرمِیاہ نے دُوسرا طُومار لِیا اور بارُو ک بِن نیرِ یاہ مُنشی کو دِیا اور اُس نے اُس کِتاب کی سب باتیں جِسے شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم نے آگ میں جلایا تھا یرمِیاہ کی زُبانی اُس میں لِکھیں اور اُن کے سِوا وَیسی ہی اَور بُہت سی باتیں اُن میں بڑھا دی گئِیں۔
  • اور صِدقیاہ بِن یوسِیا ہ جِس کو شاہِ بابل نبُوکَدر ضر نے مُلکِ یہُودا ہ پر بادشاہ مُقرّر کِیا تھا کُونیا ہ بِن یہویقِیم کی جگہ بادشاہی کرنے لگا۔
  • لیکن نہ اُس نے نہ اُس کے مُلازِموں نے نہ مُلک کے لوگوں نے خُداوند کی وہ باتیں سُنِیں جو اُس نے یرمِیاہ نبی کی مَعرفت فرمائی تِھیں۔
  • اور صِدقیاہ بادشاہ نے یہُوکل بِن سلمیا ہ اور صفنیا ہ بِن معسیا ہ کاہِن کی مَعرفت یرمِیاہ نبی کو کہلا بھیجا کہ اب ہمارے لِئے خُداوند ہمارے خُدا سے دُعا کر۔
  • ہنُوز یرمِیاہ لوگوں کے درمِیان آیا جایا کرتا تھا کیونکہ اُنہوں نے ابھی اُسے قَیدخانہ میں نہیں ڈالا تھا۔
  • اِس وقت فرعو ن کی فَوج نے مِصر سے چڑھائی کی اور جب کسدیوں نے جو یروشلیِم کا مُحاصرہ کِئے تھے اِس کی شُہرت سُنی تو وہاں سے چلے گئے۔
  • تب خُداوند کا یہ کلام یرمِیاہ نبی پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم شاہِ یہُودا ہ سے جِس نے تُم کو میری طرف بھیجا کہ مُجھ سے دریافت کرو یُوں کہنا کہ دیکھ فرعو ن کی فَوج جو تُمہاری مدد کو نِکلی ہے اپنے مُلک مِصر کو لَوٹ جائے گی۔
  • اور کسدی واپس آ کر اِس شہر سے لڑیں گے اور اِسے فتح کر کے آگ سے جلائیں گے۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم یہ کہہ کر اپنے آپ کو فریب نہ دو کہ کسدی ضرُور ہمارے پاس سے چلے جائیں گے کیونکہ وہ نہ جائیں گے۔
  • اور اگرچہ تُم کسدیوں کی تمام فَوج کو جو تُم سے لڑتی ہے اَیسی شِکست دیتے کہ اُن میں سے صِرف زخمی باقی رہتے تَو بھی وہ سب اپنے اپنے خَیمہ سے اُٹھتے اور اِس شہر کو جلا دیتے۔
  • اور جب کسدیوں کی فَوج فرعو ن کی فَوج کے ڈر سے یروشلیِم کے سامنے سے کُوچ کر گئی۔
  • تو یرمِیاہ یروشلیِم سے نِکلا کہ بِنیمِین کے عِلاقہ میں جا کر وہاں لوگوں کے درمِیان اپنا حِصّہ لے۔
  • اور جب وہ بِنیمِین کے پھاٹک پر پُہنچا تو وہاں پہرے والوں کا داروغہ تھا جِس کا نام اِرّیاہ بِن سلمیا ہ بِن حننیا ہ تھا اور اُس نے یرمِیاہ نبی کو پکڑا اور کہا کہ تُو کسدیوں کی طرف بھاگا جاتا ہے۔
  • تب یرمِیاہ نے کہا یہ جُھوٹ ہے ۔ مَیں کسدیوں کی طرف بھاگا نہیں جاتا ہُوں پر اُس نے اُس کی ایک نہ سُنی پس اِرّیاہ یرمِیاہ کو پکڑ کر اُمرا کے پاس لایا۔
  • اور اُمرا یرمِیاہ پر غضب ناک ہُوئے اور اُسے مارا اور یُونتن مُنشی کے گھر میں اُسے قَید کِیا کیونکہ اُنہوں نے اُس گھر کو قَیدخانہ بنا رکھّا تھا۔
  • جب یرمِیاہ قَیدخانہ میں اور اُس کے تہ خانوں میں داخِل ہو کر بُہت دِنوں تک وہاں رہ چُکا۔
  • تو صِدقیاہ بادشاہ نے آدمی بھیج کر اُسے نِکلوایا اور اپنے محلّ میں اُس سے خُفیہ طَور سے دریافت کِیا کہ کیا خُداوند کی طرف سے کوئی کلام ہے؟ اور یرمِیاہ نے کہا کہ ہے کیونکہ اُس نے فرمایا ہے کہ تُو شاہِ بابل کے حوالہ کِیا جائے گا۔
  • اور یرمِیاہ نے صِدقیاہ بادشاہ سے کہا کہ مَیں نے تیرا اور تیرے مُلازِموں کا اور اِن لوگوں کا کیاگُناہ کِیا ہے کہ تُم نے مُجھے قَیدخانہ میں ڈالا ہے؟۔
  • اب تُمہارے نبی کہاں ہیں جو تُم سے نبُوّت کرتے اور کہتے تھے کہ شاہِ بابل تُم پر اور اِس مُلک پر چڑھائی نہیں کرے گا؟۔
  • اب اَے بادشاہ میرے آقا! میری سُن ۔ میری درخواست قبُول فرما اور مُجھے یونتن مُنشی کے گھر میں واپس نہ بھیج اَیسا نہ ہو کہ مَیں وہاں مَر جاؤُں۔
  • تب صِدقیاہ بادشاہ نے حُکم دِیا اور اُنہوں نے یرمِیاہ کو قَیدخانہ کے صحن میں رکھّا اور ہر روز اُسے نانبائِیوں کے محلّہ سے ایک روٹی لے کر دیتے رہے جب تک کہ شہر میں روٹی مِل سکتی تھی ۔ پس یرمِیاہ قَیدخانہ کے صحن میں رہا۔
  • پِھرسفطیا ہ بِن متّان اور جدلیا ہ بِن فشحُور اور یوکُل بِن سلمیا ہ اور فشحُور بِن ملکیاہ نے وہ باتیں جو یرمِیاہ سب لوگوں سے کہتا تھا سُنِیں۔ وہ کہتا تھا۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جو کوئی اِس شہر میں رہے گاوہ تلوار اور کال اور وبا سے مَرے گا اور جو کسدیوں میں جا مِلے گا وہ زِندہ رہے گا اور اُس کی جان اُس کے لِئے غنِیمت ہو گی اور وہ جِیتا رہے گا۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ یہ شہر یقِیناً شاہِ بابل کی فَوج کے حوالہ کر دِیا جائے گا اور وہ اِسے لے لے گا۔
  • اِس لِئے اُمرا نے بادشاہ سے کہا ہم تُجھ سے عرض کرتے ہیں کہ اِس آدمی کو قتل کروا کیونکہ یہ جنگی مَردوں کے ہاتھوں کو جو اِس شہر میں باقی ہیں اور سب لوگوں کے ہاتھوں کو اُن سے اَیسی باتیں کہہ کر سُست کرتا ہے کیونکہ یہ شخص اِن لوگوں کا خَیر خواہ نہیں بلکہ بدخواہ ہے۔
  • تب صِدقیاہ بادشاہ نے کہا وہ تُمہارے قابُو میں ہے کیونکہ بادشاہ تُمہارے خِلاف کُچھ نہیں کر سکتا۔
  • تب اُنہوں نے یرمِیاہ کو پکڑ کر ملکیا ہ شاہزادہ کے حَوض میں جو قَیدخانہ کے صحن میں تھا ڈال دِیا اور اُنہوں نے یرمِیاہ کو رسّے سے باندھ کر لٹکایا اور حَوض میں کُچھ پانی نہ تھا بلکہ کِیچ تھی اور یرمِیاہ کِیچ میں دھس گیا۔
  • اور جب عبد ملِک کُوشی نے جو شاہی محلّ کے خواجہ سراؤں میں سے تھا سُنا کہ اُنہوں نے یرمِیاہ کو حَوض میں ڈال دِیا ہے جب کہ بادشاہ بِنیمِین کے پھاٹک میں بَیٹھا تھا۔
  • تو عبد ملِک بادشاہ کے محلّ سے نِکلا اور بادشاہ سے یُوں عرض کی۔
  • کہ اَے بادشاہ میرے آقا! اِن لوگوں نے یرمِیاہ نبی سے جو کُچھ کِیا بُرا کِیا کیونکہ اُنہوں نے اُسے حَوض میں ڈال دِیا ہے اور وہ وہاں بُھوک سے مَر جائے گا کیونکہ شہر میں روٹی نہیں ہے۔
  • تب بادشاہ نے عبد ملِک کُوشی کو یُوں حُکم دِیا کہ تُو یہاں سے تِیس آدمی اپنے ساتھ لے اور یرمِیاہ نبی کو پیشتر اِس سے کہ وہ مَر جائے حَوض میں سے نِکال۔
  • اور عبد ملِک اُن آدمِیوں کو جو اُس کے پاس تھے اپنے ساتھ لے کر بادشاہ کے محلّ میں خزانہ کے نِیچے گیا اور پُرانے چِتھڑے اور پُرانے سڑے ہُوئے لتّے وہاں سے لِئے اور اُن کو رسِّیِوں کے وسِیلہ سے حَوض میں یرمِیا ہ کے پاس لٹکایا۔
  • اور عبد ملِک کُوشی نے یرمِیاہ سے کہا کہ اِن پُرانے چِتھڑوں اور سڑے ہُوئے لتّوں کو رسّی کے نِیچے اپنی بغل تلے رکھ اور یرمِیاہ نے وَیسا ہی کِیا۔
  • اور اُنہوں نے رسِّیوں سے یرمِیاہ کو کھینچا اور حَوض سے باہر نِکالا اور یرمِیاہ قَیدخانہ کے صحن میں رہا۔
  • تب صِدقیاہ بادشاہ نے یرمِیاہ نبی کو خُداوند کے گھر کے تِیسرے مدخل میں اپنے پاس بُلوایا اور بادشاہ نے یرمِیا ہ سے کہا مَیں تُجھ سے ایک بات پُوچھتا ہُوں۔ تُو مُجھ سے کُچھ نہ چُھپا۔
  • اور یرمِیاہ نے صِدقیاہ سے کہا کہ اگر مَیں تُجھ سے کھول کر بیان کرُوں تو کیا تُو مُجھے یقِیناً قتل نہ کرے گا؟ اور اگر مَیں تُجھے صلاح دُوں تو تُو نہ مانے گا۔
  • تب صِدقیاہ بادشاہ نے یرمِیاہ کے سامنے تنہائی میں کہا زِندہ خُداوند کی قَسم جو ہماری جانوں کا خالِق ہے کہ نہ مَیں تُجھے قتل کرُوں گا اور نہ اُن کے حوالہ کرُوں گا جو تیری جان کے خواہاں ہیں۔
  • تب یرمِیاہ نے صِدقیاہ سے کہا کہ خُداوند لشکروں کا خُدا اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یقیناً اگر تُو نِکل کر شاہِ بابل کے اُمرا کے پاس چلا جائے گا تو تیری جان بچ جائے گی اور یہ شہر آگ سے جلایا نہ جائے گا اور تُو اور تیرا گھرانا زِندہ رہے گا۔
  • پر اگر تُو شاہِ بابل کے اُمرا کے پاس نہ جائے گا تو یہ شہر کسدیوں کے حوالہ کر دِیا جائے گا اور وہ اِسے جلا دیں گے اور تُو اُن کے ہاتھ سے رہائی نہ پائے گا۔
  • اور صِدقیاہ بادشاہ نے یرمِیاہ سے کہا کہ مَیں اُن یہُودِیوں سے ڈرتا ہُوں جو کسدیوں سے جا مِلے ہیں ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ مُجھے اُن کے حوالہ کریں اور وہ مُجھ پر طعنہ ماریں۔
  • اور یرمِیاہ نے کہا وہ تُجھے حوالہ نہ کریں گے ۔ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں تُو خُداوند کی بات جو مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں مان لے ۔ اِس سے تیرا بھلا ہو گا اور تیری جان بچ جائے گی۔
  • پر اگر تُو جانے سے اِنکار کرے تو یِہی کلام ہے جو خُداوند نے مُجھ پر ظاہِرکِیا۔
  • کہ دیکھ وہ سب عَورتیں جو شاہِ یہُودا ہ کے محلّ میں باقی ہیں شاہِ بابل کے اُمرا کے پاس پُہنچائی جائیں گی اور کہیں گی کہ تیرے دوستوں نے تُجھے فریب دِیا اور تُجھ پر غالِب آئے ۔ جب تیرے پاؤں کِیچ میں دھس گئے تو وہ اُلٹے پِھر گئے۔
  • اور وہ تیری سب بِیوِیوں اور تیرے بیٹوں کو کسدیوں کے پاس نِکال لے جائیں گے اور تُو بھی اُن کے ہاتھ سے رہائی نہ پائے گا بلکہ شاہِ بابل کے ہاتھ میں گرِفتار ہو گا اور تُو اِس شہر کے آگ سے جلائے جانے کا باعِث ہو گا۔
  • تب صِدقیاہ نے یرمِیاہ سے کہا کہ اِن باتوں کو کوئی نہ جانے تو تُو مارا نہ جائے گا۔
  • پر اگر اُمرا سُن لیں کہ مَیں نے تُجھ سے بات چِیت کی اور وہ تیرے پاس آ کر کہیں کہ جو کُچھ تُو نے بادشاہ سے کہا اور جو کُچھ بادشاہ نے تُجھ سے کہا اب ہم پر ظاہِر کر ۔ ہم سے نہ چُھپا اور ہم تُجھے قتل نہ کریں گے۔
  • تب تُو اُن سے کہنا کہ مَیں نے بادشاہ سے عرض کی تھی کہ مُجھے پِھر یونتن کے گھر میں واپس نہ بھیجے کہ وہاں مَروں۔
  • تب سب اُمرا یرمِیاہ کے پاس آئے اور اُس سے پُوچھا اور اُس نے اِن سب باتوں کے مُطابِق جو بادشاہ نے فرمائی تِھیں اُن کو جواب دِیا اور وہ اُس کے پاس سے چُپ ہو کر چلے گئے کیونکہ اصل مُعاملہ اُن کو معلُوم نہ ہُؤا۔
  • اور جِس دِن تک یروشلیِم فتح نہ ہُؤا یرمِیاہ قَیدخانہ کے صحن میں رہا اور جب یروشلیِم فتح ہُؤا تو وہ وہِیں تھا۔
  • شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کے نوِیں برس کے دسویں مہِینے میں شاہِ بابل نبُوکدر ضر اپنی تمام فَوج لے کر یروشلیِم پر چڑھ آیا اور اُس کا مُحاصرہ کِیا۔
  • صِدقیاہ کے گیارھویں برس کے چَوتھے مہِینے کی نوِیں تارِیخ کو شہر کی فصِیل میں رخنہ ہو گیا۔
  • اور شاہِ بابل کے سب سردار یعنی نَیرگل سراضر ۔ سمگرنبُو ۔ سر سکِیم خواجہ سراؤں کا سردار ۔ نَیرگل سراضر مجُوسِیوں کا سردار اور شاہِ بابل کے باقی سردار داخِل ہُوئے اور درمِیانی پھاٹک پر بَیٹھے۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ اور سب جنگی مَرد اُن کو دیکھ کر بھاگے اور دونوں دِیواروں کے درمِیان جو پھاٹک شاہی باغ کے برابر تھا اُس سے وہ رات ہی رات بھاگ نِکلے اور بیابان کی راہ لی۔
  • لیکن کسدیوں کی فَوج نے اُن کا پِیچھا کِیا اور یرِیحُو کے مَیدان میں صِدقیاہ کو جا لِیا اور اُس کو پکڑ کر رِبلہ میں شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے پاس حمات کے علاقہ میں لے گئے اور اُس نے اُس پر فتویٰ دِیا۔
  • اور شاہِ بابل نے صِدقیاہ کے بیٹوں کو رِبلہ میں اُس کی آنکھوں کے سامنے ذبح کِیا اور یہُودا ہ کے سب شُرفا کو بھی قتل کِیا۔
  • اور اُس نے صِدقیاہ کی آنکھیں نِکال ڈالِیں اور بابل کو لے جانے کے لِئے اُسے زنجِیروں سے جکڑا۔
  • اور کسدیوں نے شاہی محلّ کو اور لوگوں کے گھروں کو آگ سے جلا دِیا اور یروشلیِم کی فصِیل کو گِرا دِیا۔
  • اِس کے بعد جلوداروں کا سردار نبُوزرادا ن باقی لوگوں کو جو شہر میں رہ گئے تھے اور اُن کو جو اُس کی طرف ہوکر اُس کے پاس بھاگ آئے تھے یعنی قَوم کے سب باقی لوگوں کو اَسِیرکر کے بابل کو لے گیا۔
  • پر قَوم کے مِسکِینوں کو جِن کے پاس کُچھ نہ تھا جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن نے یہُودا ہ کے مُلک میں رہنے دِیا اور اُسی وقت اُن کو تاکِستان اور کھیت بخشے۔
  • اور شاہِ بابل نبُوکدر ضر نے یرمِیاہ کی بابت جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن کو تاکِید کر کے یُوں کہا۔
  • کہ اُسے لے کر اُس پر خُوب نِگاہ رکھ اور اُسے کُچھ دُکھ نہ دے بلکہ تُو اُس سے وُہی کر جو وہ تُجھے کہے۔
  • سو جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن نبُوشز بان خواجہ سراؤں کے سردار نَیرگل سراضرمُجوسِیوں کے سردار اور بابل کے سب سرداروں نے آدمی بھیج کر۔
  • یرمِیاہ کو قَیدخانہ کے صحن سے نِکلوا لِیا اور جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن کے سپُرد کِیا کہ اُسے گھر لے جائے ۔ سو وہ لوگوں کے ساتھ رہنے لگا۔
  • اور جب یرمِیا ہ قَیدخانہ کے صحن میں بند تھا خُداوندکا یہ کلام اُس پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ جا عبد ملِک کُوشی سے کہہ کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اپنی باتیں اِس شہر کی بھلائی کے لِئے نہیں بلکہ خرابی کے لِئے پُوری کرُوں گا اور وہ اُس روز تیرے سامنے پُوری ہوں گی۔
  • پر اُس دِن مَیں تُجھے رہائی دُوں گا خُداوند فرماتاہے اور تُو اُن لوگوں کے حوالہ نہ کِیا جائے گا جِن سے تُو ڈرتا ہے۔
  • کیونکہ مَیں تُجھے ضرُور بچاؤُں گا اور تُو تلوار سے مارا نہ جائے گا بلکہ تیری جان تیرے لِئے غنِیمت ہو گی اِس لِئے کہ تُو نے مُجھ پر توکُّل کِیا خُداوند فرماتا ہے۔
  • وہ کلام جو خُداوند کی طرف سے یرمِیاہ پر نازِل ہُؤااِس کے بعد کہ جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن نے اُس کو رامہ سے روانہ کر دِیا جب اُس نے اُسے ہتھکڑیوں سے جکڑا ہُؤا اُن سب اَسِیروں کے درمِیان پایا جو یروشلیِم اور یہُودا ہ کے تھے جِن کو اَسِیرکر کے بابل کو لے جا رہے تھے۔
  • اور جلوداروں کے سردار نے یرمِیاہ کو لے کر اُس سے کہا کہ خُداوند تیرے خُدا نے اِس بلا کی جو اِس جگہ پر آئی خبر دی تھی۔
  • سو خُداوند نے اُسے نازِل کِیا اور اُس نے اپنے قَول کے مُطابِق کِیا کیونکہ تُم لوگوں نے خُداوند کا گُناہ کِیا اور اُس کی نہیں سُنی اِس لِئے تُمہارا یہ حال ہُؤا۔
  • اور دیکھ آج مَیں تُجھے اِن ہتھکڑیوں سے جو تیرے ہاتھوں میں ہیں رہائی دیتا ہُوں ۔ اگر میرے ساتھ بابل چلنا تیری نظر میں بِہتر ہو تو چل اور مَیں تُجھ پر خُوب نِگاہ رکُھّوں گا اور اگر میرے ساتھ بابل چلنا تیری نظر میں بُرا لگے تو یہِیں رہ ۔ تمام مُلک تیرے سامنے ہے ۔ جہاں تیرا جی چاہے اور تُو مُناسِب جانے وہِیں چلا جا۔
  • وہ وہِیں تھا کہ اُس نے پِھر کہا تُو جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن کے پاس جِسے شاہِ بابل نے یہُودا ہ کے شہروں کا حاکِم کِیا ہے چلا جا اور لوگوں کے درمِیان اُس کے ساتھ رہ ورنہ جہاں تیری نظر میں بِہتر ہو وہِیں چلا جا ۔ اور جلوداروں کے سردار نے اُسے خُوراک اور اِنعام دے کر رُخصت کِیا۔
  • تب یرمِیاہ جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کے پاس مِصفا ہ میں گیا اور اُس کے ساتھ اُن لوگوں کے درمِیان جو اُس مُلک میں باقی رہ گئے تھے رہنے لگا۔
  • جب لشکروں کے سب سرداروں نے اور اُن کے آدمِیوں نے جومَیدان میں رہ گئے تھے سُنا کہ شاہِ بابل نے جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کو مُلک کا حاکِم مُقرّر کِیا ہے اور مَردوں اور عَورتوں اور بچّوں کو اورمملکت کے مِسکِینوں کو جو اَسِیر ہو کر بابل کو نہ گئے تھے اُس کے سپُرد کِیا ہے۔
  • تو اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ اور یُوحنا ن اور یُونتن بنی قریح اور سِرا یاہ بِن تنحُومت اور بنی عیِفی نطُوفاتی اور یزنیا ہ بِن معکا تی اپنے آدمِیوں کے ساتھ جدلیا ہ کے پاس مِصفا ہ میں آئے۔
  • اور جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن نے اُن سے اور اُن کے آدمِیوں سے قَسم کھا کر کہا کہ تُم کسدیوں کی خِدمت گُذاری سے نہ ڈرو ۔ اپنے مُلک میں بسو اور شاہِ بابل کی خِدمت کرو تو تُمہارا بھلا ہو گا۔
  • اور دیکھو مَیں تو اِس لِئے مِصفا ہ میں رہتا ہُوں کہ جو کسدی ہمارے پاس آئیں اُن کی خِدمت میں حاضِر رہُوں پر تُم مَے اور تابِستانی میوے اور تیل جمع کر کے اپنے برتنوں میں رکھّو اور اپنے شہروں میں جِن پر تُم نے قبضہ کِیا ہے بسو۔
  • اور اِسی طرح جب اُن سب یہُودیوں نے جو موآب اور بنی عمُّون اور ادُوم اور تمام مُمالِک میں تھے سُنا کہ شاہِ بابل نے یہُودا ہ کے چند لوگوں کو رہنے دِیا ہے اور جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن کو اُن پر حاکِم مُقرّر کِیا ہے۔
  • تو سب یہُودی ہر جگہ سے جہاں وہ تِتّربِتّر کِئے گئے تھے لَوٹے اور یہُودا ہ کے مُلک میں مِصفا ہ میں جِدلیا ہ کے پاس آئے اور مَے اورتابِستانی میوے کثرت سے جمع کِئے۔
  • اور یُوحنا ن بِن قریح اور لشکروں کے سب سردار جومَیدانوں میں تھے مِصفا ہ میں جِدلیا ہ کے پاس آئے۔
  • اور اُس سے کہنے لگے کیا تُو جانتا ہے کہ بنی عمُّون کے بادشاہ بعلِیس نے اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ کو اِس لِئے بھیجا ہے کہ تُجھے قتل کرے؟ پر جِد لیاہ بِن اخِیقا م نے اُن کا یقِین نہ کِیا۔
  • اور یُوحنا ن بِن قرِ یح نے مِصفا ہ میں جِدلیا ہ سے تنہائی میں کہا کہ اِجازت ہو تو مَیں اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ کو قتل کرُوں اور اِس کو کوئی نہ جانے گا۔ وہ کیوں تُجھے قتل کرے اور سب یہُودی جو تیرے پاس جمع ہُوئے ہیں پراگندہ کِئے جائیں اور یہُودا ہ کے باقی ماندہ لوگ ہلاک ہوں؟۔
  • پر جِدلیا ہ بِن اخِیقا م نے یُوحنا ن بِن قرِیح سے کہا تُو ایسا کام ہرگِز نہ کرنا کیونکہ تُو اِسمٰعیل کی بابت جُھوٹ کہتا ہے۔
  • اور ساتویں مہِینے میں یُوں ہُؤا کہ اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ بِن الیسمع جو شاہی نسل سے اور بادشاہ کے سرداروں میں سے تھا دس آدمی ساتھ لے کر جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کے پاس مِصفا ہ میں آیا اور اُنہوں نے وہاں مِصفا ہ میں مِل کر کھانا کھایا۔
  • تب اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ اُن دس آدمِیوں سمیت جو اُس کے ساتھ تھے اُٹھا اور جِدلیا ہ بِن اخیقا م بِن سافن کو جِسے شاہِ بابل نے مُلک کا حاکِم مُقرّر کِیا تھا تلوار سے مارا اور اُسے قتل کِیا۔
  • اور اِسمٰعیل نے اُن سب یہُودِیوں کو جو جِدلیا ہ کے ساتھ مِصفا ہ میں تھے اور کسدی سِپاہِیوں کو جو وہاں حاضِر تھے قتل کِیا۔
  • اور جب وہ جِدلیا ہ کو مار چُکا اور کِسی کو خبر نہ ہُوئی تو اُس کے دُوسرے دِن یُوں ہُؤا۔
  • کہ سِکم اورسَیلا اور سامرِ یہ سے کُچھ لوگ جو سب کے سب اسّی آدمی تھے داڑھی مُنڈائے اور کپڑے پھاڑے اور اپنے آپ کو گھایل کِئے اور ہدئے اور لُبان ہاتھوں میں لِئے ہُوئے وہاں آئے تاکہ خُداوند کے گھر میں گُذرانیں۔
  • اور اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ مِصفا ہ سے اُن کے اِستقبال کو نِکلا اور روتا ہُؤا چلا اور یُوں ہُؤا کہ جب وہ اُن سے مِلا تو اُن سے کہنے لگا کہ جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کے پاس چلو۔
  • اور پِھر جب وہ شہر کے وسط میں پُہنچے تو اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ اور اُس کے ساتِھیوں نے اُن کو قتل کر کے حَوض میں پھینک دِیا۔
  • پر اُن میں سے دس آدمی تھے جِنہوں نے اِسمٰعیل سے کہا کہ ہم کو قتل نہ کر کیونکہ ہمارے گیہُوں اور جَو اور تیل اور شہد کے ذخِیرے کھیتوں میں پوشِیدہ ہیں ۔ سو وہ باز رہا اور اُن کو اُن کے بھائِیوں کے ساتھ قتل نہ کِیا۔
  • اور وہ حَوض جِس میں اِسمٰعیل نے اُن لوگوں کی لاشوں کو پھینکا تھا جِن کو اُس نے جِدلیا ہ کے ساتھ قتل کِیا (وُہی ہے جِسے آسا بادشاہ نے شاہِ اِسرائیل بعشا کے ڈر سے بنایا تھا) اور اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ نے اُس کو مقتُولوں کی لاشوں سے بھر دِیا۔
  • تب اِسمٰعیل سب باقی لوگوں کو یعنی شاہزادِیوں اور اُن سب لوگوں کو جو مِصفا ہ میں رہتے تھے جِن کو جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن نے جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کے سِپُرد کِیا تھا اَسِیر کر کے لے گیا ۔ اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ اُن کو اَسِیرکر کے روانہ ہُؤا کہ پار ہو کر بنی عمُّون میں جا پُہنچے۔
  • لیکن جب یُوحنا ن بِن قرِیح نے اور لشکر کے سب سرداروں نے جو اُس کے ساتھ تھے اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ کی تمام شرارت کی بابت جو اُس نے کی تھی سُنا۔
  • تو وہ سب لوگوں کو لے کر اُس سے لڑنے کو گئے اور جِبعُو ن کے بڑے تالاب پر اُسے جا لِیا۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ جب اُن سب لوگوں نے جو اِسمٰعیل کے ساتھ تھے یُوحنا ن بِن قرِیح کو اور اُس کے ساتھ سب فَوجی سرداروں کو دیکھا تو وہ خُوش ہُوئے۔
  • تب وہ سب لوگ جِن کو اِسمٰعیل مِصفا ہ سے پکڑ لے گیا تھا پلٹے اور یُوحنا ن بِن قرِیح کے پاس واپس آئے۔
  • پر اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ آٹھ آدمِیوں کے ساتھ یُوحنا ن کے سامنے سے بھاگ نِکلا اور بنی عمُّون کی طرف چلا گیا۔
  • تب یُوحنا ن بِن قرِیح اور وہ فَوجی سردار جو اُس کے ہمراہ تھے سب باقی ماندہ لوگوں کو واپس لائے جِن کو اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کو قتل کرنے کے بعد مِصفا ہ سے لے گیا تھا یعنی جنگی مَردوں اور عَورتوں اور لڑکوں اور خواجہ سراؤں کو جِن کو وہ جِبعُو ن سے واپس لایا تھا۔
  • اور وہ روانہ ہُوئے اور سرایِ کِمہا م میں جو بَیت لحم کے نزدِیک ہے آ رہے تاکہ مِصر کو جائیں۔
  • کیونکہ وہ کسدیوں سے ڈرے اِس لِئے کہ اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ نے جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کو جِسے شاہِ بابل نے اُس مُلک پر حاکِم مُقرّر کِیا تھا قتل کر ڈالا۔
  • تب سب فَوجی سردار اور یُوحنا ن بِن قرِیح اور یزنیا ہ بِن ہُوسعیا ہ اور ادنیٰ و اعلیٰ سب لوگ آئے۔
  • اور یرمِیاہ نبی سے کہا کہ تُو دیکھتا ہے کہ ہم بُہتوں میں سے چند ہی رہ گئے ہیں ۔ ہماری درخواست قبُول کر اور اپنے خُداوند خُدا سے ہمارے لِئے ہاں اِس تمام بقِیّہ کے لِئے دُعا کر۔
  • تاکہ خُداوند تیرا خُدا ہم کو وہ راہ جِس میں ہم چلیں اور وہ کام جو ہم کریں بتلا دے۔
  • تب یرمِیاہ نبی نے اُن سے کہا مَیں نے سُن لِیا ۔ دیکھو اب مَیں خُداوند تُمہارے خُدا سے تُمہارے کہنے کے مُطابِق دُعا کرُوں گا اور جو جواب خُداوند تُم کو دے گا مَیں تُم کو سُناؤُں گا ۔ مَیں تُم سے کُچھ نہ چُھپاؤُں گا۔
  • اور اُنہوں نے یرمِیاہ سے کہا کہ جو کُچھ خُداوند تیرا خُدا تیری معرفت ہم سے فرمائے اگر ہم اُس پر عمل نہ کریں تو خُداوند ہمارے خِلاف سچّا اور وفادار گواہ ہو۔
  • خواہ بھلا معلُوم ہو خواہ بُرا ہم خُداوند اپنے خُدا کا حُکم جِس کے حضُور ہم تُجھے بھیجتے ہیں مانیں گے تاکہ جب ہم خُداوند اپنے خُدا کی فرماں برداری کریں تو ہمارا بھلا ہو۔
  • اب دس دِن کے بعد یُوں ہُؤا کہ خُداوند کا کلام یرمِیاہ پر نازِل ہُؤا۔
  • اور اُس نے یُوحنا ن بِن قرِیح اور سب فَوجی سرداروں کو جو اُس کے ساتھ تھے اور ادنیٰ و اعلیٰ سب کو بُلایا۔
  • اور اُن سے کہا کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا جِس کے پاس تُم نے مُجھے بھیجا کہ مَیں اُس کے حضُور تُمہاری درخواست پیش کرُوں یُوں فرماتا ہے۔
  • اگر تُم اِس مُلک میں ٹھہرے رہو گے تو مَیں تُم کو برباد نہیں بلکہ آباد کرُوں گا اور اُکھاڑُوں گا نہیں بلکہ لگاؤُں گا کیونکہ مَیں اُس بدی سے جو مَیں نے تُم سے کی ہے باز آیا۔
  • شاہِ بابل سے جِس سے تُم ڈرتے ہو نہ ڈرو ۔ خُداوندفرماتا ہے اُس سے نہ ڈرو کیونکہ مَیں تُمہارے ساتھ ہُوں کہ تُم کو بچاؤُں اور اُس کے ہاتھ سے چُھڑاؤُں۔
  • اور مَیں تُم پر رحم کرُوں گا تاکہ وہ تُم پر رحم کرے اور تُم کو تُمہارے مُلک میں واپس جانے کی اِجازت دے۔
  • لیکن اگر تُم کہو کہ ہم اِس مُلک میں نہ رہیں گے اور خُداوند اپنے خُدا کی بات نہ مانیں گے۔
  • اور کہو کہ نہیں ہم تو مُلکِ مِصر میں جائیں گے جہاں نہ لڑائی دیکھیں گے نہ تُرہی کی آواز سُنیں گے ۔ نہ بُھوک سے روٹی کو ترسیں گے اور ہم تو وہِیں بسیں گے۔
  • تو اَے یہُودا ہ کے باقی لوگو خُداوند کا کلام سُنو! ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُم واقِعی مِصر میں جا کر بسنے پر آمادہ ہو۔
  • تو یُوں ہو گا کہ وہ تلوار جِس سے تُم ڈرتے ہو مُلکِ مِصر میں تُم کو جا لے گی اور وہ کال جِس سے تُم ہِراسان ہو مِصر تک تُمہارا پِیچھا کرے گا اور تُم وہِیں مَرو گے۔
  • بلکہ یُوں ہو گا کہ وہ سب لوگ جو مِصر کا رُخ کرتے ہیں کہ وہاں جا کر رہیں تلوار اور کال اور وبا سے مَریں گے ۔ اُن میں سے کوئی باقی نہ رہے گا اور نہ کوئی اُس بلا سے جو مَیں اُن پر نازِل کرُوں گا بچے گا۔
  • کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس طرح میرا قہر و غضب یروشلیِم کے باشِندوں پر نازِل ہُؤا اُسی طرح میرا قہر تُم پر بھی جب تُم مِصر میں داخِل ہو گے نازِل ہو گا اور تُم لَعنت و حَیرت اور طعن و تشنِیع کا باعِث ہو گے اور اِس مُلک کو تُم پِھر نہ دیکھو گے۔
  • اَے یہُودا ہ کے باقی ماندہ لوگو! خُداوند نے تُمہاری بابت فرمایا ہے کہ مِصر میں نہ جاؤ ۔ یقِین جانو کہ مَیں نے آج تُم کو جتا دِیا ہے۔
  • فی الحقِیقت تُم نے اپنی جانوں کو فریب دِیا ہے کیونکہ تُم نے مُجھ کو خُداوند اپنے خُدا کے حضُور یُوں کہہ کر بھیجا کہ تُو خُداوند ہمارے خُدا سے ہمارے لِئے دُعا کر اور جو کُچھ خُداوند ہمارا خُدا کہے ہم پر ظاہِر کر اور ہم اُس پر عمل کریں گے۔
  • اور مَیں نے آج تُم پر یہ ظاہِر کر دِیا ہے تَو بھی تُم نے خُداوند اپنے خُدا کی آواز کو یا کِسی بات کوجِس کے لِئے اُس نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے نہیں مانا۔
  • اب تُم یقِین جانو کہ تُم اُس مُلک میں جہاں جانا اور رہنا چاہتے ہو تلوار اور کال اور وبا سے مَرو گے۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ جب یرمِیاہ سب لوگوں سے وہ سب باتیں جو خُداوند اُن کے خُدا نے اُس کی معرفت فرمائی تِھیں یعنی یہ سب باتیں کہہ چُکا۔
  • تو عزریا ہ بِن ہوسعیا ہ اور یُوحنا ن بِن قرِیح اور سب مغرُور لوگوں نے یرمِیاہ سے یُوں کہا کہ تُو جُھوٹ بولتا ہے۔ خُداوند ہمارے خُدا نے تُجھے یہ کہنے کو نہیں بھیجا کہ مِصر میں بسنے کو نہ جاؤ۔
  • بلکہ بارُو ک بِن نیر یاہ تُجھے اُبھارتا ہے کہ تُو ہمارا مُخالِف ہو تاکہ ہم کسدیوں کے ہاتھ میں گرِفتار ہوں اور وہ ہم کو قتل کریں اور اَسِیر کر کے بابل کو لے جائیں۔
  • پس یُوحنا ن بِن قرِیح اور سب فَوجی سرداروں اور سب لوگوں نے خُداوند کا یہ حُکم کہ وہ یہُودا ہ کے مُلک میں رہیں نہ مانا۔
  • پر یُوحنا ن بِن قرِیح اور سب فَوجی سرداروں نے یہُودا ہ کے سب باقی لوگوں کو جو تمام قَوموں میں سے جہاں جہاں وہ تِتّربِتّر کِئے گئے تھے اور یہُودا ہ کے مُلک میں بسنے کو واپس آئے تھے ساتھ لِیا۔
  • یعنی مَردوں اور عَورتوں اور بچّوں اور شاہزادِیوں اورجِس کِسی کو جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن نے جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن کے ساتھ چھوڑا تھا اور یرمِیاہ نبی اور بارُو ک بِن نیریا ہ کو ساتھ لِیا۔
  • اور وہ مُلکِ مِصر میں آئے کیونکہ اُنہوں نے خُداوند کا حُکم نہ مانا ۔ پس وہ تحفخِیس میں پُہنچے۔
  • تب خُداوند کا کلام تحفخیِس میں یرمِیاہ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ بڑے پتّھر اپنے ہاتھ میں لے اور اُن کو فرعُو ن کے محلّ کے مدخل پر جو تحفخِیس میں ہے بنی یہُوداہ کی آنکھوں کے سامنے چُونے سے فرش میں لگا۔
  • اور اُن سے کہہ کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اپنے خِدمت گُذار شاہِ بابل نبُوکَدر ضر کو بُلاؤُں گا اور اِن پتّھروں پرجِن کو مَیں نے لگایا ہے اُس کا تخت رکُھّوں گا اور وہ اِن پر اپنا قالِین بِچھائے گا۔
  • اور وہ آکر مُلکِ مِصر کو شِکست دے گا اور جو مَوت کے لِئے ہیں مَوت کے اور جو اَسِیری کے لِئے ہیں اَسِیری کے اور جو تلوار کے لِئے ہیں تلوار کے حوالہ کرے گا۔
  • اور مَیں مِصر کے بُت خانوں میں آگ بھڑکاؤُں گا اور وہ اُن کو جلائے گا اور اسِیرکر کے لے جائے گا اور جَیسے چَرواہا اپنا کپڑا لِپیٹتا ہے وَیسے ہی وہ زمِینِ مِصر کو لِپیٹے گا اور وہاں سے سلامت چلا جائے گا۔
  • اور وہ بَیت شمس کے سُتُونوں کو جو مُلکِ مِصر میں ہیں توڑے گا اور مِصریوں کے بُت جانوں کو آگ سے جلا دے گا۔
  • وہ کلام جو اُن سب یہُودِیوں کی بابت جو مُلکِ مِصر میں مِجدا ل کے عِلاقہ اورتحفخِیس اور نُوف اور فترُو س میں بستے تھے یرمِیاہ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے وہ تمام مُصِیبت جو مَیں یروشلیِم پر اور یہُودا ہ کے سب شہروں پر لایا ہُوں دیکھی اور دیکھو اب وہ وِیران اور غَیر آباد ہیں۔
  • اُس شرارت کے سبب سے جو اُنہوں نے مُجھے غضب ناک کرنے کوکی کیونکہ وہ غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلانے کوگئے اور اُن کی عِبادت کی جِن کو نہ وہ جانتے تھے نہ تُم نہ تُمہارے باپ دادا۔
  • اور مَیں نے اپنے تمام خِدمت گُذار نبِیوں کو تُمہارے پاس بھیجا ۔ اُن کو بر وقت یُوں کہہ کر بھیجا کہ تُم یہ نفرتی کام جِس سے مَیں نفرت رکھتا ہُوں نہ کرو۔
  • پر اُنہوں نے نہ سُنا نہ کان لگایا کہ اپنی بُرائی سے باز آئیں اور غَیر معبُودوں کے آگے بخُور نہ جلائیں۔
  • اِس لِئے میرا قہر و غضب نازِل ہُؤا اور یہُودا ہ کے شہروں اور یروشلیِم کے بازاروں پر بھڑکا اور وہ خراب اور وِیران ہُوئے جَیسے اب ہیں۔
  • اور اب خُداوند ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوںفرماتا ہے کہ تُم کیوں اپنی جانوں سے اَیسی بڑی بدی کرتے ہو کہ یہُودا ہ میں سے مَرد و زن اور طِفل و شِیرخوار کاٹ ڈالے جائیں اور تُمہارا کوئی باقی نہ رہے۔
  • کہ تُم مُلکِ مِصر میں جہاں تُم بسنے کو گئے ہو اپنے اَعمال سے اور غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلا کر مُجھ کو غضب ناک کرتے ہو کہ نیست کِئے جاؤ اور رُویِ زمِین کی سب قَوموں کے درمِیان لَعنت و ملامت کا باعِث بنو؟۔
  • کیا تُم اپنے باپ دادا کی شرارت اور یہُودا ہ کے بادشاہوں اور اُن کی بِیویوں کی اور خُود اپنی اور اپنی بِیویوں کی شرارت جو تُم نے یہُودا ہ کے مُلک میں اور یروشلیِم کے بازاروں میں کی بُھول گئے ہو؟۔
  • وہ آج کے دِن تک نہ فروتن ہُوئے نہ ڈرے اور میری شرِیعت و آئِین پر جِن کو مَیں نے تُمہارے اور تُمہارے باپ دادا کے سامنے رکھّا نہ چلے۔
  • اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں تُمہارے خِلاف زِیان کاری پر آمادہ ہُوں گا تاکہ تمام یہُودا ہ کو نیست کرُوں۔
  • اور مَیں یہُودا ہ کے باقی لوگوں کو جِنہوں نے مُلکِ مِصر کا رُخ کِیا ہے کہ وہاں جا کر بسیں پکڑُوں گا اور وہ مُلکِ مِصر ہی میں نابُود ہوں گے ۔ وہ تلوار اور کال سے ہلاک ہوں گے ۔ اُن کے ادنیٰ و اعلیٰ نابُود ہوں گے وہ تلوار اور کال سے فنا ہو جائیں گے اور لَعنت و حَیرت اور طعن و تشنِیع کا باعِث ہوں گے۔
  • اور مَیں اُن کو جو مُلکِ مِصر میں بسنے کو جاتے ہیں اُسی طرح سزا دُوں گا جِس طرح مَیں نے یروشلیِم کو تلوار ا ور کال اور وبا سے سزا دی ہے۔
  • پس یہُودا ہ کے باقی لوگوں میں سے جو مُلکِ مِصر میں بسنے کو جاتے ہیں نہ کوئی بچے گا نہ باقی رہے گا کہ وہ یہُودا ہ کی سرزمِین میں واپس آئیں جِس میں آ کر بسنے کے وہ مُشتاق ہیں کیونکہ بھاگ کر بچ نِکلنے والوں کے سِوا کوئی واپس نہ آئے گا۔
  • تب سب مَردوں نے جو جانتے تھے کہ اُن کی بِیوِیوں نے غَیر معبُودوں کے لِئے بخُور جلایا ہے اور سب عَورتوں نے جو پاس کھڑی تِھیں ایک بڑی جماعت یعنی سب لوگوں نے جو مُلکِ مِصر میں فترو س میں جا بسے تھے یرمِیاہ کو یُوں جواب دِیا۔
  • کہ یہ بات جو تُو نے خُداوند کا نام لے کر ہم سے کہی ہم کبھی نہ مانیں گے۔
  • بلکہ ہم تو اُسی بات پر عمل کریں گے جو ہم خُود کہتے ہیں کہ ہم آسمان کی ملِکہ کے لِئے بخُور جلائیں گے اور تپاون تپائیں گے جِس طرح ہم اور ہمارے باپ دادا ہمارے بادشاہ اور ہمارے سردار یہُودا ہ کے شہروں اور یروشلیِم کے بازاروں میں کِیا کرتے تھے کیونکہ اُس وقت ہم خُوب کھاتے پِیتے اور خُوش حال اور مُصِیبتوں سے محفُوظ تھے۔
  • پر جب سے ہم نے آسمان کی ملِکہ کے لِئے بخُور جلانا اور تپاون تپانا چھوڑ دِیا تب سے ہم ہر چِیزکے مُحتاج ہیں اور تلوار اور کال سے فنا ہو رہے ہیں۔
  • اور جب ہم آسمان کی ملِکہ کے لِئے بخُور جلاتی اور تپاون تپاتی تِھیں تو کیا ہم نے اپنے شَوہروں کے بغَیر اُس کی عِبادت کے لِئے کُلچے پکائے اور تپاون تپائے تھے؟۔
  • تب یرمِیاہ نے اُن سب مَردوں اور عَورتوں یعنی اُن سب لوگوں سے جِنہوں نے اُسے جواب دِیا تھا کہا۔
  • کیا وہ بخُور جو تُم نے اور تُمہارے باپ دادا اور تُمہارے بادشاہوں اور اُمرا نے رعِیّت کے ساتھ یہُودا ہ کے شہروں اور یروشلیِم کے بازاروں میں جلایا خُداوند کو یاد نہیں؟ کیا وہ اُس کے خیال میں نہیں آیا؟۔
  • پس تُمہارے بد اَعمال اور نفرتی کاموں کے سبب سے خُداوند برداشت نہ کر سکا ۔ اِس لِئے تُمہارا مُلک وِیران ہُؤا اور حَیرت و لَعنت کا باعِث بنا جِس میں کوئی بسنے والا نہ رہا جَیسا کہ آج کے دِن ہے۔
  • چُونکہ تُم نے بخُور جلایا اور خُداوند کے گُنہگار ٹھہرے اور اُس کی آواز کے شِنوا نہ ہُوئے اور نہ اُس کی شرِیعت نہ اُس کے آئِین نہ اُس کی شہادتوں پر چلے اِس لِئے یہ مُصِیبت جَیسی کہ اب ہے تُم پر آ پڑی۔
  • اور یرمِیاہ نے سب لوگوں اور سب عَورتوں سے یُوں کہا کہ اَے تمام بنی یہُودا ہ جو مُلکِ مِصر میں ہو! خُداوند کا کلام سُنو۔
  • ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے اور تُمہاری بِیوِیوں نے اپنی زُبان سے کہا کہ آسمان کی ملِکہ کے لِئے بخُور جلانے اور تپاون تپانے کی جو نذریں ہم نے مانی ہیں ضرُور ادا کریں گے اور تُم نے اپنے ہاتھوں سے اَیسا ہی کِیا ۔ پس اب تُم اپنی نذروں کو قائِم رکھّو اور ادا کرو۔
  • اِس لِئے اَے تمام بنی یہُوداہ جو مُلکِ مِصر میں بستے ہو! خُداوند کا کلام سُنو ۔ دیکھو خُداوند فرماتا ہے مَیں نے اپنے بزُرگ نام کی قَسم کھائی ہے کہ اب میرا نام یہُودا ہ کے لوگوں میں تمام مُلکِ مِصر میں کِسی کے مُنہ سے نہ نِکلے گا کہ وہ کہے زِندہ خُداوند خُدا کی قَسم۔
  • دیکھو مَیں نیکی کے لِئے نہیں بلکہ بدی کے لِئے اُن پر نِگران ہُوں گا اور یہُودا ہ کے سب لوگ جو مُلکِ مِصر میں ہیں تلوار اور کال سے ہلاک ہوں گے یہاں تک کہ بالکُل نیست ہو جائیں گے۔
  • اور وہ جو تلوار سے بچ کر مُلکِ مِصر سے یہُودا ہ کے مُلک میں واپس آئیں گے تھوڑے سے ہوں گے اور یہُودا ہ کے تمام باقی لوگ جو مُلکِ مِصر میں بسنے کو گئے جانیں گے کہ کِس کی بات قائِم رہی۔ میری یا اُن کی۔
  • اور تُمہارے لِئے یہ نِشان ہے خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اِسی جگہ تُم کو سزا دُوں گا تاکہ تُم جانو کہ تُمہارے خِلاف میری باتیں مُصِیبت کی بابت یقِیناً قائِم رہیں گی۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں شاہِ مِصر فِرعون حُفر ع کو اُس کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں کے حوالہ کر دُوں گا جِس طرح مَیں نے شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کو شاہِ بابل نبُوکَدر ضر کے حوالہ کر دِیا جو اُس کا مُخالِف اور جانی دُشمن تھا۔
  • شاہِ یہُودا ہ یہُویقِیم بِن یُوسیا ہ کے چَوتھے برس میں جب بارُو ک بِن نیر یاہ یرمِیاہ کی زُبانی کلام کو کِتاب میں لِکھ رہا تھا تو یرمِیاہ نے اُس سے کہا۔
  • اَے بارُو ک خُداوند اِسرائیل کا خُدا تیری بابت یُوں فرماتا ہے۔
  • کہ تُو نے کہا مُجھ پر افسوس کہ خُداوند نے میرے دُکھ درد پر غم بھی بڑھا دِیا! مَیں کراہتے کراہتے تھک گیا اور مُجھے آرام نہ مِلا۔
  • تُو اُس سے یُوں کہنا کہ خُداوند فرماتا ہے دیکھ اِس تمام مُلک میں جو کُچھ مَیں نے بنایا گِرا دُوں گا اور جو کُچھ مَیں نے لگایا اُکھاڑ پھینکُوں گا۔
  • اور کیا تُو اپنے لِئے امُورِ عظِیم کی تلاش میں ہے؟ اُن کی تلاش چھوڑ دے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے دیکھ مَیں تمام بشر پر بَلا نازِل کرُوں گا لیکن جہاں کہِیں تُو جائے تیری جان تیرے لِئے غنِیمت ٹھہراؤُں گا۔
  • خُداوند کا کلام جو یرمِیاہ نبی پر اقوام کی بابت نازِل ہُؤا۔
  • مِصر کی بابت :۔ شاہِ مِصر فرعَون نِکو ہ کی فَوج کی بابت جو دریایِ فُرا ت کے کنارے پر کرکمِیس میں تھی جِس کو شاہِ بابل نبُوکَدر ضر نے شاہِ یہُودا ہ یہُویقِیم بِن یوسیا ہ کے چَوتھے برس میں شِکست دی۔
  • سِپر اور ڈھال کو تیّار کرو اور لڑائی پر چلے آؤ۔
  • گھوڑوں پر ساز لگاؤ ۔ اَے سوارو! تُم سوار ہو اور خَود پہن کر نِکلو۔ نیزوں کو صَیقل کرو۔ بکتر پہنو۔
  • مَیں اُن کو گھبرائے ہُوئے کیوں دیکھتا ہُوں؟ وہ پلٹ گئے۔ اُن کے بہادُروں نے شِکست کھائی ۔ وہ بھاگ نِکلے اور پِیچھے پِھر کر نہیں دیکھتے کیونکہ چاروں طرف خَوف ہے خُداوند فرماتا ہے۔
  • نہ سبُک پا بھاگنے پائے گا نہ بہادُر بچ نِکلے گا ۔ شِمال میں دریایِ فُرا ت کے کنارے اُنہوں نے ٹھوکر کھائی اور گِر پڑے۔
  • یہ کَون ہے جو دریایِ نِیل کی مانِند بڑھا چلا آتا ہے۔ جِس کا پانی سَیلاب کی مانِند مَوجزن ہے؟۔
  • مِصر نِیل کی طرح اُٹھتا ہے اور اُس کا پانی سَیلاب کی مانِند مَوجزن ہے اور وہ کہتا ہے کہ مَیں چڑُھوں گا اور زمِین کو چُھپا لُوں گا ۔ مَیں شہروں کو اور اُن کے باشِندوں کو نیست کر دُوں گا۔
  • گھوڑے برانگیختہ ہوں ۔ رتھ ہوا ہو جائیں اور کُو ش و فُو ط کے بہادُر جو سِپر بردار ہیں اور لُودی جو کمان کشی اور تِیر اندازی میں ماہِر ہیں نِکلیں۔
  • کیونکہ یہ خُداوند ربُّ الافواج کا دِن یعنی اِنتقام کا روز ہے تاکہ وہ اپنے دُشمنوں سے اِنتقام لے ۔ پس تلوار کھا جائے گی اور سیر ہو گی اور اُن کے خُون سے مست ہو گی کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج کے لِئے شِمالی سرزمِین میں دریایِ فُرا ت کے کنارے ایک ذبِیحہ ہے۔
  • اَے کُنواری دُخترِ مِصر ! جِلعاد کو چڑھ جا اور بلسان لے ۔ تُو بے فائِدہ طرح طرح کی دوائیں اِستعمال کرتی ہے ۔ تُو شِفا نہ پائے گی۔
  • قَوموں نے تیری رُسوائی کا حال سُنا اور زمِین تیرے نالہ سے معمُور ہو گئی کیونکہ بہادُر ایک دُوسرے سے ٹکرا کر باہم گِر گئے۔
  • وہ کلام جو خُداوند نے یرمِیاہ نبی کو شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے آنے اور مُلکِ مِصر کو شِکست دینے کے بارے میں فرمایا۔
  • مِصر میں آشکارا کرو ۔ مِجدا ل میں اِشتہار دو ہاں نُوف اوتحفخِیس میں مُنادی کرو ۔ کہو کہ اپنے آپ کو تیّار کر کیونکہ تلوار تیری چاروں طرف کھائے جاتی ہے۔
  • تیرے بہادُر کیوں بھاگ گئے؟ وہ کھڑے نہ رہ سکے کیونکہ خُداوند نے اُن کو گِرا دِیا۔
  • اُس نے بُہتوں کو گُمراہ کِیا ۔ ہاں وہ ایک دُوسرے پر گِر پڑے اور اُنہوں نے کہا اُٹھو ہم مُہلک تلوار کے ظُلم سے اپنے لوگوں میں اور اپنے وطن کو پِھرجائیں۔
  • وہ وہاں چِلاّئے کہ شاہِ مِصر فِرعَو ن برباد ہُؤا۔ اُس نے مُقرّرہ وقت کو گُذر جانے دِیا۔
  • وہ بادشاہ جِس کا نام ربُّ الافواج ہے یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم جَیسا تبُور پہاڑوں میں اور جَیسا کرمِل سمُندر کے کنارے ہے وَیسا ہی وہ آئے گا۔
  • اَے بیٹی جو مِصر میں رہتی ہے! اَسِیری میں جانے کا سامان کر کیونکہ نُوف وِیران اور بھسم ہو گا ۔ اُس میں کوئی بسنے والا نہ رہے گا۔
  • مِصر نِہایت خُوب صُورت بچِھیا ہے لیکن شِمال سے تباہی آتی ہے بلکہ آ پُہنچی۔
  • اُس کے مزدُور سِپاہی بھی اُس کے درمِیان موٹے بچھڑوں کی مانِند ہیں پر وہ بھی رُوگردان ہُوئے ۔ وہ اِکٹّھے بھاگے ۔ وہ کھڑے نہ رہ سکے کیونکہ اُن کی ہلاکت کا دِن اُن پر آ گیا ۔ اُن کی سزا کا وقت آ پُہنچا۔
  • وہ سانپ کی مانِند چلچلائے گی کیونکہ وہ فَوج لے کر چڑھائی کریں گے اور کُلہاڑے لے کر لکڑہاروں کی مانِند اُس پر چڑھ آئیں گے۔
  • وہ اُس کا جنگل کاٹ ڈالیں گے ۔ اگرچہ وہ اَیسا گھنا ہے کہ کوئی اُس میں سے گُذر نہیں سکتا خُداوند فرماتا ہے کیونکہ وہ ٹِڈّیوں سے زِیادہ بلکہ بے شُمار ہیں۔
  • دُخترِ مِصر رُسوا ہو گی۔ وہ شِمالی لوگوں کے حوالہ کی جائے گی۔
  • ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا فرماتا ہے دیکھ مَیں آمُو نِ نُو کو اور فرعو ن اور مِصر اور اُس کے معبُودوں اور اُس کے بادشاہوں کو یعنی فرعون اور اُن کو جو اُس پر بھروسا رکھتے ہیں سزا دُوں گا۔
  • اور مَیں اُن کو اُن کے جانی دُشمنوں اور شاہِ بابل نبُوکدر ضر اور اُس کے مُلازِموں کے حوالہ کر دُوں گا لیکن اِس کے بعد وہ پِھر اَیسی آباد ہو گی جَیسی اگلے دِنوں میں تھی خُداوند فرماتا ہے۔
  • لیکن اَے میرے خادِم یعقُو ب ہِراسان نہ ہو اور اَے اِسرائیل گھبرا نہ جا کیونکہ دیکھ مَیں تُجھے دُور سے اور تیری اَولاد کو اُن کی اَسِیری کی زمِین سے رہائی دُوں گا اور یعقُو ب واپس آئے گا اور آرام و راحت سے رہے گا اور کوئی اُسے نہ ڈرائے گا۔
  • اَے میرے خادِم یعقُو ب ہِراسان نہ ہو خُداوند فرماتا ہے کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں ۔ اگرچہ مَیں اُن سب قَوموں کو جِن میں مَیں نے تُجھے ہانک دِیا نیست و نابُود کرُوں تَو بھی مَیں تُجھے نیست و نابُود نہ کرُوں گا بلکہ مُناسِب تنبِیہہ کرُوں گا اور ہرگِز بے سزا نہ چھوڑُوں گا۔
  • خُداوند کا کلام جو یرمِیاہ نبی پر فلِستِیوں کی بابت نازِل ہُؤا اِس سے پیشتر کہ فِرعو ن نے غزّہ کو فتح کِیا۔ :۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ شِمال سے پانی چڑھیں گے اور سَیلاب کی طرح ہوں گے اور مُلک پر اور سب پر جو اُس میں ہے شہر پر اور اُس کے باشِندوں پر بہہ نِکلیں گے ۔ اُس وقت لوگ چِلاّئیں گے اور مُلک کے سب باشِندے نالہ کریں گے۔
  • اُس کے طاقت ور گھوڑوں کے سُموں کی ٹاپ کی آواز سے اُس کے رتھوں کے ریلے اور اُس کے پہِیّوں کی گڑگڑاہٹ سے باپ کمزوری کے باعِث اپنے بچّوں کی طرف لَوٹ کر نہ دیکھیں گے۔
  • یہ اُس دِن کے سبب سے ہو گا جو آتا ہے کہ سب فلِستِیوں کو غارت کرے اور صُور اور صَیدا سے ہر مددگار کو جو باقی رہ گیا ہے نیست کرے کیونکہ خُداوند فلِستِیوں کو یعنی کَفتور کے جزِیرہ کے باقی لوگوں کو غارت کرے گا۔
  • غز ّہ پر چندلاپن آیا ہے ۔ اسقلو ن اپنی وادی کے بقِیّہ سمیت نیست کِیا گیا ۔ تُو کب تک اپنے آپ کو کاٹتا جائے گا؟۔
  • اَے خُداوند کی تلوار تُو کب تک نہ ٹھہرے گی؟ تُو چل اپنے غِلاف میں آرام لے اور ساکِن ہو۔
  • وہ کَیسے ٹھہر سکتی ہے جب کہ خُداوند نے اسقلو ن اور سمُندر کے ساحِل کے خِلاف اُسے حُکم دِیا ہے؟ اُس نے اُسے وہاں مُقرّر کِیا ہے۔
  • موآ ب کی بابت :۔ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ نبُو پر افسوس! کہ وہ وِیران ہو گیا ۔ قریتائم رُسوا ہُؤا اور لے لِیا گیا مِسجا ب خجِل اور پست ہو گیا۔
  • اب موآ ب کی تعرِیف نہ ہو گی ۔ حسبُو ن میں اُنہوں نے یہ کہہ کر اُس کے خِلاف منصُوبے باندھے ہیں کہ آؤ ہم اُسے نیست کریں کہ وہ قَوم نہ کہلائے۔ اَے مَدمین تُو بھی کاٹ ڈالا جائے گا ۔ تلوار تیرا پِیچھا کرے گی۔
  • حورو نایم میں چِیخ پُکار ۔ وِیرانی اور بڑی تباہی ہو گی۔
  • موآ ب برباد ہُؤا ۔ اُس کے بچّوں کے نَوحہ کی آواز سُنائی دیتی ہے۔
  • کیونکہ لُوحِیت کی چڑھائی پر آہ و نالہ کرتے ہُوئے چڑھیں گے ۔ یقِیناً حورو نایم کی اُترائی پر مُخالِف ہلاکت کی سی آواز سُنتے ہیں۔
  • بھاگو اپنی جان بچاؤ اور بیابان میں رتمہ کے درخت کی مانِند ہو جاؤ۔
  • اور چُونکہ تُو نے اپنے کاموں اور خزانوں پر تکیہ کِیا اِس لِئے تُو بھی گرِفتار ہوگا اور کمُو س اپنے کاہِنوں اور اُمرا سمیت اَسِیر ہو کر جائے گا۔
  • اور غارت گر ہر ایک شہر پر آئے گا اور کوئی شہر نہ بچے گا۔ وادی بھی وِیران ہو گی اور مَیدان اُجاڑ ہو جائے گا جَیسا خُداوند نے فرمایا ہے۔
  • موآ ب کو پر لگا دو تاکہ اُڑ جائے کیونکہ اُس کے شہر اُجاڑ ہوں گے اور اُن میں کوئی بسنے والا نہ ہو گا۔
  • جو خُداوند کا کام بے پروائی سے کرتا ہے اور جو اپنی تلوار کو خُون ریزی سے باز رکھتا ہے ملعُون ہو۔
  • موآ ب بچپن ہی سے آرام سے رہا ہے اور اُس کی تلچھٹ تہ نشِین رہی ۔ نہ وہ ایک برتن سے دُوسرے میں اُنڈیلا گیا اور نہ اَسِیری میں گیا اِس لِئے اُس کا مزہ اُس میں قائِم ہے اور اُس کی بُو نہیں بدلی۔
  • سو دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُنڈیلنے والوں کو اُس کے پاس بھیجُوں گا کہ وہ اُسے اُلٹائیں اور اُس کے برتنوں کو خالی اور مٹکوں کو چکنا چُور کریں۔
  • تب موآ ب کمُو س سے شرمِندہ ہو گا جِس طرح اِسرائیل کا گھرانا بَیت ایل سے جو اُس کا بھروسا تھا خجِل ہُؤا۔
  • تُم کیونکر کہتے ہو کہ ہم پہلوان ہیں اور جنگ کے لِئے زبردست سُورما ہیں؟۔
  • موآ ب غارت ہُؤا ۔ اُس کے شہروں کا دُھواں اُٹھ رہا ہے اور اُس کے چِیدہ جوان قتل ہونے کو اُتر گئے ۔ وہ بادشاہ فرماتا ہے جِس کا نام ربُّ الافواج ہے۔
  • نزدِیک ہے کہ موآ ب پر آفت آئے اور اُن کا وبال دَوڑا آتا ہے۔
  • اَے اُس کے اِردگِرد والو سب اُس پر افسوس کرو اور تُم سب جو اُس کے نام سے واقِف ہو کہو کہ یہ موٹا عصا اور خُوب صُورت ڈنڈا کیونکر ٹُوٹ گیا۔
  • اَے بیٹی جو دِیبو ن میں بستی ہے اپنی شَوکت سے نِیچے اُتر اور پِیاسی بَیٹھ کیونکہ موآ ب کا غارت گر تُجھ پر چڑھ آیا ہے اور اُس نے تیرے قلعوں کو توڑ ڈالا۔
  • اَے عروعیر کی رہنے والی تُو راہ پر کھڑی ہو اور نِگاہ کر ۔ بھاگنے والے سے اور اُس سے جو بچ نِکلی ہوپُوچھ کہ کیا ماجرا ہے؟۔
  • موآ ب رُسوا ہُؤا کیونکہ وہ پست کر دِیا گیا ۔ تُم واوَیلا مچاؤ اور چِلاّؤ ۔ ارنُو ن میں اِشتِہار دو کہ موآ ب غارت ہو گیا۔
  • اور کہ صحرا کی اَطراف پر حولُو ن پر اوریہصا ہ پراور مفِعت پر۔
  • اور دِیبو ن پر اورنبُو پر اور بَیت دِبلتا یم پر۔
  • اور قریتایم پر اور بَیت جمُو ل پر اور بَیت معُو ن پر۔
  • اور قریوت پر اور بُصرا ہ اور مُلکِ موآ ب کے دُور و نزدِیک کے سب شہروں پر عَذاب نازِل ہُؤا ہے۔
  • موآ ب کا سِینگ کاٹا گیا اور اُس کا بازُو توڑا گیا خُداوند فرماتا ہے۔
  • تُم اُس کو مدہوش کرو کیونکہ اُس نے اپنے آپ کو خُداوند کے مُقابِل بُلند کِیا ۔ موآ ب اپنی قَے میں لوٹے گا اور مسخرہ بنے گا۔
  • کیا اِسرائیل تیرے آگے مسخرہ نہ تھا؟ کیا وہ چوروں کے درمِیان پایا گیا کہ جب کبھی تُو اُس کا نام لیتا تھا تو سر ہِلاتا تھا؟۔
  • اَے موآ ب کے باشِندو شہروں کو چھوڑ دو اور چٹان پر جا بسو اور کبُوتر کی مانِند بنو جو گہرے غار کے مُنہ کے کِنارے پر آشیانہ بناتا ہے۔
  • ہم نے موآ ب کا تکبُّر سُنا ہے ۔ وہ نِہایت مغرُور ہے ۔ اُس کی گُستاخی بھی اور اُس کی شَیخی اور اُس کا گھمنڈ اور اُس کے دِل کا تکبُّر۔
  • مَیں اُس کا قہر جانتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے۔ وہ کُچھ نہیں اور اُس کی شیخی سے کُچھ بن نہ پڑا۔
  • اِس لِئے مَیں موآ ب کے لِئے واوَیلا کرُوں گا ۔ ہاں سارے موآ ب کے لِئے مَیں زار زار روؤُں گا ۔ قِیرحرس کے لوگوں کے لِئے ماتم کِیا جائے گا۔
  • اَے سِبما ہ کی تاک مَیں یعزیر کے رونے سے زِیادہ تیرے لِئے روؤُں گا ۔ تیری شاخیں سمُندر تک پَھیل گئِیں ۔ وہ یعزیر کے سمُندر تک پُہنچ گئِیں ۔ غارت گر تیرے تابِستانی میوؤں پر اور تیرے انگُوروں پر آ پڑا ہے۔
  • خُوشی اور شادمانی ہرے بھرے کھیتوں سے اور موآ ب کے مُلک سے اُٹھا لی گئی اور مَیں نے انگُور کے حَوض میں مَے باقی نہیں چھوڑی ۔ اب کوئی للکار کر نہ لتاڑے گا ۔ اُن کا للکارنا للکارنا نہ ہو گا۔
  • حسبو ن کے رونے سے وہ اپنی آواز کو الِیعا لہ اور یہض تک اور ضُغر سے حورونا یم تک ۔ عجلت شلیشیا ہ تک بُلند کرتے ہیں کیونکہ نمرِیم کے چشمے بھی خراب ہو گئے ہیں۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے کہ جو کوئی اُونچے مقام پر قُربانی چڑھاتا ہے اور جو کوئی اپنے معبُودوں کے آگے بخُور جلاتا ہے موآ ب میں سے نیست کر دُوں گا۔
  • پس میرا دِل موآ ب کے لِئے بانسری کی مانِند آہیں بھرتا اور قِیرحر س کے لوگوں کے لِئے شہناؤں کی طرح فغان کرتا ہے کیونکہ اُس کا فراوان ذخِیرہ تلف ہو گیا۔
  • فی الحقِیقت ہر ایک سر مُنڈا ہے اور ہر ایک داڑھی کتری گئی ہے ۔ ہر ایک کے ہاتھ پر زخم ہے اور ہر ایک کی کمر پر ٹاٹ۔
  • موآ ب کے سب گھروں کی چھتّوں پر اور اُس کے سب بازاروں میں بڑا ماتم ہو گا کیونکہ مَیں نے موآ ب کو اُس برتن کی مانِندجو پسند نہ آئے توڑا ہے خُداوند فرماتا ہے۔
  • وہ واوَیلا کریں گے اور کہیں گے کہ اُس نے کَیسی شِکست کھائی! موآ ب نے شرم کے مارے کیونکر اپنی پِیٹھ پھیری! پس موآ ب سب اِردگِرد والوں کے لِئے ہنسی اور خَوف کا باعِث ہو گا۔
  • کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ وہ عُقاب کی مانِند اُڑے گا اور موآ ب کے خِلاف بازُو پَھیلائے گا۔
  • وہاں کے شہر اور قلعے لے لِئے جائیں گے اور اُس دِن موآ ب کے بہادُروں کے دِل زچّہ کے دِل کی طرح ہوں گے۔
  • اور موآ ب ہلاک کِیا جائے گا اور قَوم نہ کہلائے گا۔اِس لِئے کہ اُس نے خُداوند کے مُقابِل اپنے آپ کو بُلند کِیا۔
  • خَوف اور گڑھا اور دام تُجھ پر مسلِّط ہوں گے اَے ساکِنِ موآ ب خُداوند فرماتا ہے۔
  • جو کوئی دہشت سے بھاگے گڑھے میں گِرے گا اور جو گڑھے سے نِکلے دام میں پھنسے گا کیونکہ مَیں اُن پر ہاں موآ ب پر اُن کی سیاست کا برس لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • جو بھاگے سو حسبُو ن کے سایہ تلے بیتاب کھڑے ہیں پر حسبُو ن سے آگ اور سیحُو ن کے وسط سے ایک شُعلہ نِکلے گااور موآ ب کی داڑھی کے کونے کو اور ہر ایک فسادی کی چاند کو کھا جائے گا۔
  • ہائے تُجھ پر اَے موآ ب! کمُو س کے لوگ ہلاک ہُوئے کیونکہ تیرے بیٹوں کو اَسِیرکر کے لے گئے اور تیری بیٹِیاں بھی اَسِیر ہُوئِیں۔
  • باوُجُود اِس کے مَیں آخِری دِنوں میں موآ ب کے اَسِیروں کو واپس لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے ۔ موآ ب کی عدالت یہاں تک ہُوئی۔
  • بنی عمُّون کی بابت :۔ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ کیا اِسرائیل کے بیٹے نہیں ہیں؟ کیا اُس کا کوئی وارِث نہیں؟ پِھر مِلکو م نے کیوں جد پر قبضہ کر لِیا اور اُس کے لوگ اُس کے شہروں میں کیوں بستے ہیں؟۔
  • اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں بنی عمُّون کے ربّہ میں لڑائی کا ہُلڑ برپا کرُوں گا اور وہ کھنڈر ہو جائے گا اور اُس کی بیٹِیاں آگ سے جلائی جائیں گی ۔ تب اِسرائیل اُن کا جو اُس کے وارِث بن بَیٹھے تھے وارِث ہو گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • اَے حسبُو ن واوَیلا کر کہ عَی برباد کی گئی ۔ اَے ربّہ کی بیٹِیو چِلاّؤ اور ٹاٹ اوڑھ کر ماتم کرو اور اِحاطوں میں اِدھر اُدھر دَوڑو کیونکہ مِلکو م اَسِیری میں جائے گا اور اُس کے کاہِن اور اُمرا بھی ساتھ جائیں گے۔
  • تُو کیوں وادِیوں پر فخر کرتی ہے؟ تیری وادی سیراب ہے ۔ اَے برگشتہ بیٹی تُو اپنے خزانوں پر تکیہ کرتی ہے کہ کَون مُجھ تک آ سکتا ہے؟۔
  • دیکھ خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں تیرے سب اِردگِرد والوں کا خَوف تُجھ پر غالِب کرُوں گا اور تُم میں سے ہر ایک آگے ہانکا جائے گا اور کوئی نہ ہو گا جو آوارہ پِھرنے والوں کو جمع کرے۔
  • مگر اُس کے بعد مَیں بنی عمُّون کو اَسِیری سے واپس لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • ادُو م کی بابت :۔ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ کیا تِیمان میں خِرد مُطلق نہ رہی؟ کیا عاقِلوں کی مصلحت جاتی رہی؟ کیا اُن کی عقل اُڑ گئی؟۔
  • اَے ددان کے باشِندو بھاگو ۔ لَوٹو اور نشیبوں میں جا بسو کیونکہ مَیں اِنتقام کے وقت اُس پر عیسَو کی سی مُصِیبت لاؤُں گا۔
  • اگر انگُور توڑنے والے تیرے پاس آئیں تو کیا کُچھ دانے باقی نہ چھوڑیں گے؟ یا اگر رات کو چور آئیں تو کیا وہ حسبِ خواہِش ہی نہ توڑیں گے؟۔
  • پر مَیں عیسَو کو بِالکُل ننگا کرُوں گا ۔ اُس کے پوشِیدہ مکانوں کو بے پردہ کر دُوں گا کہ وہ چُھپ نہ سکے ۔ اُس کی نسل اور اُس کے بھائی اور اُس کے پڑوسی سب نیست کِئے جائیں گے اور وہ نہ رہے گا۔
  • تُو اپنے یتِیم فرزندوں کو چھوڑ ۔ مَیں اُن کو زِندہ رکھُّوں گا اور تیری بیوائیں مُجھ پر توکُّل کریں۔
  • کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ جو سزاوار نہ تھے کہ پِیالہ پِئیں اُنہوں نے خُوب پِیا۔ کیا تُو بے سزا چُھوٹ جائے گا؟ تُو بے سزا نہ چُھوٹے گا بلکہ یقِیناً اُس میں سے پِئے گا۔
  • کیونکہ مَیں نے اپنی ذات کی قَسم کھائی ہے ۔ خُداوند فرماتا ہے کہ بُصرا ہ جایِ حَیرت اور ملامت اور وِیرانی اور لَعنت ہو گا اور اُس کے سب شہر ابدُالآباد وِیران رہیں گے۔
  • مَیں نے خُداوند سے ایک خبر سُنی ہے بلکہ ایک ایلچی یہ کہنے کو قَوموں کے درمِیان بھیجا گیا ہے کہ جمع ہو اور اُس پر جا پڑو اور لڑائی کے لِئے اُٹھو۔
  • کیونکہ دیکھ مَیں نے تُجھے قَوموں کے درمیان حقِیر اور آدمِیوں کے درمِیان ذلِیل کِیا۔
  • تیری ہَیبت اور تیرے دِل کے غرُور نے تُجھے فریب دِیا ہے ۔ اَے تُو جو چٹانوں کے شِگافوں میں رہتی ہے اور پہاڑوں کی چوٹِیوں پر قابِض ہے اگرچہ تُو عُقاب کی طرح اپنا آشیانہ بُلندی پر بنائے تَو بھی مَیں وہاں سے تُجھے نِیچے اُتارُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • اور ادُو م بھی جایِ حَیرت ہو گا ۔ ہر ایک جو اُدھر سے گُذرے گا حَیران ہو گا اور اُس کی سب آفتوں کے سبب سے سُسکارے گا۔
  • جِس طرح سدُو م اور عمُور ہ اور اُن کے آس پاس کے شہر غارت ہو گئے اُسی طرح اُس میں بھی نہ کوئی آدمی بسے گا نہ آدم زاد وہاں سکُونت کرے گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • دیکھ وہ شیرِ بَبر کی طرح یَرد ن کے جنگل سے نِکل کرمُحکم بستی پر چڑھ آئے گا پر مَیں اچانک اُس کو وہاں سے بھگا دُوں گا اور اپنے برگُزِیدہ کو اُس پر مُقرّر کرُوں گاکیونکہ مُجھ سا کَون ہے؟ کَون ہے جو میرے لِئے وقت مُقرّرکرے؟ اور وہ چرواہا کَون ہے جو میرے مُقابِل کھڑا ہو سکے؟۔
  • پس خُداوند کی مصلحت کو جو اُس نے ادُو م کے خِلاف ٹھہرائی ہے اور اُس کے اِرادہ کو جو اُس نے تِیما ن کے باشِندوں کے خِلاف کِیا ہے سُنو ۔ اُن کے گلّہ کے سب سے چھوٹوں کو بھی گھسِیٹ لے جائیں گے ۔ یقِیناً اُن کا مسکن بھی اُن کے ساتھ برباد ہو گا۔
  • اُن کے گِرنے کی آواز سے زمِین کانپ جائے گی ۔ اُن کے چِلاّنے کا شور بحرِ قُلز م تک سُنائی دے گا۔
  • دیکھ وہ چڑھ آئے گا اور عُقاب کی طرح اُڑے گا اور بُصرا ہ کے خِلاف بازُو پَھیلائے گا اور اُس دِن ادُو م کے بہادُروں کا دِل زچّہ کے دِل کی مانِند ہو گا۔
  • دمِشق کی بابت:۔ حمات اور ارفا د شرمِندہ ہیں کیونکہ اُنہوں نے بُری خبر سُنی ۔ وہ پِگھل گئے ۔ سمُندر نے جُنبِش کھائی۔وہ ٹھہر نہیں سکتا۔
  • دمِشق کا زور ٹُوٹ گیا ۔ اُس نے بھاگنے کے لِئے مُنہ پھیرا اور تھرتھراہٹ نے اُسے آ لِیا ۔ زچّہ کے سے رنج و درد نے اُسے آ پکڑا۔
  • یہ کیونکر ہُؤا کہ وہ ناموَر شہر میرا شادمان شہر نہیں بچا؟۔
  • سو اُس کے جوان اُس کے بازاروں میں گِر جائیں گے اور سب جنگی مَرد اُس دِن کاٹ ڈالے جائیں گے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • اور مَیں دمِشق کی شہر پناہ میں آگ بھڑکاؤُں گا جو بِن ہدد کے محلّوں کو بھسم کر دے گی۔
  • قِیدار کی بابت اور حصُور کی سلطنتوں کی بابت جِن کو شاہِ بابل نبُوکدر ضر نے شِکست دی :۔ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اُٹھو قِیدار پر چڑھائی کرو اور اہلِ مشرِق کو ہلاک کرو۔
  • وہ اُن کے خَیموں اور گلّوں کو لے لیں گے ۔ اُن کے پردوں اور برتنوں اور اُونٹوں کو چِھین لے جائیں گے اور وہ چِلاّ کر اُن سے کہیں گے کہ چاروں طرف خَوف ہے۔
  • بھاگو دُور نِکل جاؤ ۔ نشیب میں بسو اَے حصُور کے باشِندو خُداوند فرماتا ہے کیونکہ شاہِ با بل نبُوکدر ضر نے تُمہاری مُخالفت میں مشوَرت کی اور تُمہارے خِلاف اِرادہ کِیا ہے۔
  • خُداوند فرماتا ہے اُٹھو ۔ اُس آسُودہ قَوم پر جو بے فِکر رہتی ہے جِس کے نہ کِواڑے ہیں نہ اڑبنگے اور اکیلی ہے چڑھائی کرو۔
  • اور اُن کے اُونٹ غنِیمت کے لِئے ہوں گے اور اُن کے چَوپایوں کی کثرت لُوٹ کے لِئے اور مَیں اُن لوگوں کو جو گاو دُم داڑھی رکھتے ہیں ہر طرف ہوا میں پراگندہ کرُوں گا اور مَیں اُن پر ہر طرف سے آفت لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • اور حصُور گِیدڑوں کا مقام ہمیشہ کا وِیرانہ ہو گا ۔نہ کوئی آدمی وہاں بسے گا اور نہ کوئی آدم زاد اُس میں سکُونت کرے گا۔
  • خُداوند کا کلام جو شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کی سلطنت کے شرُوع میں عَیلا م کی بابت یرمِیاہ نبی پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں عَیلا م کی کمان اُن کی بڑی توانائی کو توڑ ڈالُوں گا۔
  • اور چاروں ہواؤں کو آسمان کے چاروں کونوں سے عَیلا م پر لاؤُں گا اور اُن چاروں ہواؤں کی طرف اُن کو پراگندہ کرُوں گا اور کوئی اَیسی قَوم نہ ہو گی جِس تک عَیلا م کے جلاوطن نہ پُہنچیں گے۔
  • کیونکہ مَیں عَیلا م کو اُن کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں کے آگے ہِراسان کرُوں گا اور اُن پر ایک بَلا یعنی قہرِ شدِید کو نازِل کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور تلوار کو اُن کے پِیچھے لگا دُوں گا یہاں تک کہ اُن کو نابُود کر ڈالُوں گا۔
  • اور مَیں اپنا تخت عَیلا م میں رکھُّوں گا اور وہاں سے بادشاہ اور اُمرا کو نابُود کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • پر آخِری دِنوں میں یُوں ہو گا کہ مَیں عَیلا م کو اَسِیری سے واپس لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • وہ کلام جو خُداوند نے بابل اور کسدیوں کے مُلک کی بابت یرمِیا ہ نبی کی معرفت فرمایا۔:۔
  • قَوموں میں اِعلان کرو اور اِشتِہار دو اور جھنڈا کھڑاکرو ۔ مُنادی کرو ۔ پوشِیدہ نہ رکھّو ۔ کہہ دو کہ بابل لے لِیا گیا ۔ بیل رُسوا ہُؤا ۔ مردو ک سراسِیمہ ہوگیا ۔ اُس کے بُت خجِل ہُوئے ۔ اُس کی مُورتیں توڑی گئِیں۔
  • کیونکہ شِمال سے ایک قَوم اُس پرچڑھی چلی آتی ہے جو اُس کی سرزمِین کو اُجاڑ د ے گی یہاں تک کہ اُس میں کوئی نہ رہے گا ۔ وہ بھاگ نِکلے ۔ وہ چل دِئے کیا اِنسان کیا حَیوان۔
  • خُداوند فرماتا ہے اُن دِنوں میں بلکہ اُسی وقت بنی اِسرائیل آئیں گے۔ وہ اور بنی یہُوداہ اِکٹّھے روتے ہُوئے چلیں گے اور خُداوند اپنے خُدا کے طالِب ہوں گے۔
  • وہ صِیُّو ن کی طرف مُتوجِّہ ہو کر اُس کی راہ پُوچھیں گے کہ آؤ ہم خُداوند سے مِل کر اُس سے ابدی عہد کریں جو کبھی فراموش نہ ہو۔
  • میرے لوگ بھٹکی ہُوئی بھیڑوں کی مانِند ہیں ۔ اُن کے چَرواہوں نے اُن کو گُمراہ کر دِیا ۔ اُنہوں نے اُن کو پہاڑوں پر لے جا کر چھوڑ دِیا ۔ وہ پہاڑوں سے ٹِیلوں پر گئے اور اپنے آرام کا مکان بُھول گئے ہیں۔
  • سب جِنہوں نے اُن کو پایا اُن کو نِگل گئے اور اُن کے دُشمنوں نے کہا ہم قصُوروار نہیں ہیں کیونکہ اُنہوں نے خُداوند کا گُناہ کِیا ہے ۔ وہ خُداوند جو مسکنِ صداقت اور اُن کے باپ دادا کی اُمّیدگاہ ہے۔
  • بابل میں سے بھاگو اور کسدیوں کی سرزمِین سے نِکلواور اُن بکروں کی مانِند ہو جو گلّوں کے آگے آگے چلتے ہیں۔
  • کیونکہ دیکھ مَیں شِمال کی سرزمِین سے بڑی قَوموں کے انبوہ کو برپا کرُوں گا اور بابل پر چڑھا لاؤُں گا اور وہ اُس کے مُقابِل صف آرا ہوں گے ۔ وہاں سے اُس پر قبضہ کر لیں گے ۔ اُن کے تِیرکار آزمُودہ بہادُر کے سے ہوں گے جو خالی ہاتھ نہیں لَوٹتا۔
  • کسدِستان لُوٹا جائے گا اُسے لُوٹنے والے سب آسُودہ ہوں گے خُداوند فرماتا ہے۔
  • اَے میری مِیراث کو لُوٹنے والو چُونکہ تُم شادمان اور خُوش ہو اور داؤنے والی بچھیا کی مانِند کُودتے پھاندتے اور طاقت ور گھوڑوں کی مانِند ہِنہناتے ہو۔
  • اِس لِئے تُمہاری ماں نِہایت شرمِندہ ہو گی ۔ تُمہاری والِدہ خجالت اُٹھائے گی ۔ دیکھو وہ قَوموں میں سب سے آخِری ٹھہرے گی اور بیابان و خُشک زمِین اور ریگستان ہو گی۔
  • خُداوند کے قہر کے سبب سے وہ آباد نہ ہو گی بلکہ بِالکُل وِیران ہو جائے گی ۔ جو کوئی بابل سے گُذرے گا حَیران ہو گا اور اُس کی سب آفتوں کے باعِث سُسکارے گا۔
  • اَے سب تِیراندازو! بابل کو گھیر کر اُس کے خِلاف صف آرائی کرو ۔ اُس پر تِیر چلاؤ ۔ تِیروں کو دریغ نہ کروکیونکہ اُس نے خُداوند کا گُناہ کِیا ہے۔
  • اُسے گھیر کر تُم اُس پر للکارو ۔ اُس نے اِطاعت منظُور کر لی ۔ اُس کی بُنیادیں دھس گئِیں ۔ اُس کی دِیواریں گِر گئِیں کیونکہ یہ خُداوند کا اِنتقام ہے ۔ اُس سے اِنتقام لو ۔ جَیسا اُس نے کِیا وَیسا ہی تُم اُس سے کرو۔
  • بابل میں ہر ایک بونے والے کو اور اُسے جو دِرَو کے وقت درانتی پکڑے کاٹ ڈالو ۔ ظالِم کی تلوار کی ہَیبت سے ہر ایک اپنے لوگوں میں جا مِلے گا اور ہر ایک اپنے وطن کو بھاگ جائے گا۔
  • اِسرائیل پراگندہ بھیڑوں کی مانِند ہے ۔ شیروں نے اُسے رگیدا ہے ۔ پہلے شاہِ اسُور نے اُسے کھا لِیا اور پِھر یہ شاہِ بابل نبُوکدر ضر اُس کی ہڈِّیوں تک چبا گیا۔
  • اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شاہِ بابل اور اُس کے مُلک کو سزا دُوں گا جِس طرح مَیں نے شاہِ اَسُور کو سزا دی ہے۔
  • لیکن مَیں اِسرائیل کو پِھر اُس کے مسکن میں لاؤُں گا اور وہ کرمِل اور بسن میں چرے گا اور اُس کی جان کوہِ افرائیم اور جِلعاد پر آسُودہ ہو گی۔
  • خُداوند فرماتا ہے اُن دِنوں میں اور اُسی وقت اِسرائیل کی بدکرداری ڈُھونڈے نہ مِلے گی اور یہُودا ہ کے گُناہوں کا پتہ نہ مِلے گا کیونکہ جِن کو مَیں باقی رکھُّوں گا اُن کو مُعاف کرُوں گا۔
  • مراتا یم کی سرزمِین پر اور فِقود کے باشِندوں پر چڑھائی کر ۔ اُسے وِیران کر اور اُن کو بِالکُل نابُود کر خُداوند فرماتا ہے اور جو کُچھ مَیں نے تُجھے فرمایا ہے اُس سب کے مُطابِق عمل کر۔
  • مُلک میں لڑائی اور بڑی ہلاکت کی آواز ہے۔
  • تمام دُنیا کا ہتھوڑا کیونکر کاٹا اور توڑا گیا! بابل قَوموں کے درمِیان کَیسا جایِ حَیرت ہُؤا!۔
  • مَیں نے تیرے لِئے پھندا لگایا اور اَے بابل تُو پکڑا گیا اور تُجھے خبر نہ تھی ۔ تیرا پتہ مِلا اور تُو گرِفتارہو گیا کیونکہ تُو نے خُداوند سے لڑائی کی ہے۔
  • خُداوند نے اپنا سلاح خانہ کھولا اور اپنے قہر کے ہتھیاروں کو نِکالا ہے کیونکہ کسدیوں کی سرزمِین میں خُداوند ربُّ الافواج کو کُچھ کرنا ہے۔
  • سِرے سے شرُوع کر کے اُس پر چڑھو اور اُس کے انبارخانوں کو کھولو ۔ اُس کو کھنڈر کر ڈالو اور اُس کو نیست کرو ۔ اُس کی کوئی چِیزباقی نہ چھوڑو۔
  • اُس کے سب بَیلوں کو ذبح کرو ۔ اُن کو مسلخ میں جانے دو ۔ اُن پر افسوس! کہ اُن کا دِن آ گیا ۔ اُن کی سزا کا وقت آ پُہنچا۔
  • سرزمِینِ بابل سے فرارِیوں کی آواز! وہ بھاگتے اور صِیُّو ن میں خُداوند ہمارے خُدا کے اِنتقام یعنی اُس کی ہَیکل کے اِنتقام کا اِعلان کرتے ہیں۔
  • تِیر اندازوں کو بُلا کر اِکٹّھا کرو کہ بابل پر جائیں ۔ سب کمان داروں کو ہر طرف سے اُس کے مُقابِل خَیمہ زن کرو ۔ وہاں سے کوئی بچ نہ نِکلے ۔ اُس کے کام کے مُوافِق اُس کو بدلہ دو ۔ سب کُچھ جو اُس نے کِیا اُس سے کرو کیونکہ اُس نے خُداوند اِسرائیل کے قُدُّوس کے حضُور بُہت تکبُّر کِیا۔
  • اِس لِئے اُس کے جوان بازاروں میں گِر جائیں گے اور سب جنگی مَرد اُس دِن کاٹ ڈالے جائیں گے خُداوند فرماتا ہے۔
  • اَے مغرُور دیکھ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے کیونکہ تیرا وقت آ پُہنچا ہاں وہ وقت جب مَیں تُجھے سزا دُوں۔
  • اور وہ گھمنڈی ٹھوکر کھائے گا ۔ وہ گِرے گا اور کوئی اُسے نہ اُٹھائے گا اور مَیں اُس کے شہروں میں آگ بھڑکاؤُں گا اور وہ اُس کی تمام نواحی کو بھسم کر دے گی۔
  • ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ بنی اِسرائیل اور بنی یہُوداہ دونوں مظلُوم ہیں اور اُن کو اَسِیر کرنے والے اُن کو قَید میں رکھتے ہیں اور چھوڑنے سے اِنکارکرتے ہیں۔
  • اُن کا چُھڑانے والا زورآور ہے ۔ ربُّ الافواج اُس کا نام ہے ۔ وہ اُن کی پُوری حِمایت کرے گا تاکہ زمِین کو راحت بخشے اور بابل کے باشِندوں کو پریشان کرے۔
  • خُداوند فرماتا ہے کہ تلوار کسدیوں پر اور بابل کے باشِندوں پر اور اُس کے اُمرا اور حُکما پر ہے۔
  • لافزنوں پر تلوار ہے ۔ وہ بے وُقُوف ہو جائیں گے ۔ اُس کے بہادُروں پر تلوار ہے۔ وہ ڈر جائیں گے۔
  • اُس کے گھوڑوں اور رتھوں اور سب مِلے جُلے لوگوں پر جو اُس میں ہیں تلوار ہے۔ وہ عَورتوں کی مانِند ہوں گے ۔ اُس کے خزانوں پر تلوار ہے ۔ وہ لُوٹے جائیں گے۔
  • اُس کی نہروں پر خُشک سالی ہے ۔ وہ سُوکھ جائیں گی کیونکہ وہ تراشی ہُوئی مُورتوں کی مملکت ہے اور وہ بُتوں پرشیفتہ ہیں۔
  • اِس لِئے دشتی درِندے گِیدڑوں کے ساتھ وہاں بسیں گے اور شُتر مُرغ اُس میں بسیرا کریں گے اور وہ پِھر ابد تک آباد نہ ہو گی ۔ پُشت در پُشت کوئی اُس میں سکُونت نہ کرے گا۔
  • جِس طرح خُدا نے سدُو م اور عمُور ہ اور اُن کے آس پاس کے شہروں کو اُلٹ دِیا خُداوند فرماتا ہے اُسی طرح کوئی آدمی وہاں نہ بسے گا نہ آدم زاد اُس میں رہے گا۔
  • دیکھ شِمالی مُلک سے ایک گروہ آتی ہے اور اِنتہایِ زمِین سے ایک بڑی قَوم اور بُہت سے بادشاہ برانگیختہ کِئے جائیں گے۔
  • وہ تِیر انداز و نیزہ باز ہیں ۔ وہ سنگ دِل و بے رحم ہیں ۔ اُن کے نعروں کی صدا سمُندر کی سی ہے ۔ وہ گھوڑوں پر سوار ہیں ۔ اَے دُخترِ بابل وہ جنگی مَردوں کی مانِندتیرے مُقابِل صف آرائی کرتے ہیں۔
  • شاہِ بابل نے اُن کی شُہرت سُنی ہے ۔ اُس کے ہاتھ ڈِھیلے ہو گئے ۔ وہ زچّہ کی مانِند مُصِیبت اور درد میں گرِفتارہے۔ ٍ
  • دیکھ وہ شیرِ بَبر کی طرح یرد ن کے جنگل سے نِکل کرمُحکم بستی پر چڑھ آئے گا پر مَیں اچانک اُس کو وہاں سے بھگا دُوں گا اور اپنے برگُزِیدہ کو اُس پر مُقرّر کرُوں گا کیونکہ مُجھ سا کَون ہے؟ کَون ہے جو میرے لِئے وقت مُقرّر کرے؟ اور وہ چَرواہا کَون ہے جو میرے مُقابِل کھڑا ہو سکے؟۔
  • پس خُداوند کی مصلحت کو جو اُس نے بابل کے خِلاف ٹھہرائی ہے اور اُس کے اِرادہ کو جو اُس نے کسدیوں کی سرزمِین کے خِلاف کِیا ہے سُنو ۔ یقِیناً اُن کے گلّہ کے سب سے چھوٹوں کو بھی گھسِیٹ لے جائیں گے ۔ یقِیناً اُن کا مسکن بھی اُن کے ساتھ برباد ہو گا۔
  • بابل کی شِکست کے شور سے زمِین کانپتی ہے اور فریاد کو قَوموں نے سُنا ہے۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں بابل پر اوراُس مُخالِف دارُالسّلطنت کے رہنے والوں پر ایک مُہلِک ہوا چلاؤُں گا۔
  • اور مَیں اُسانے والوں کو بابل میں بھیجُوں گا کہ اُسے اُسائیں اور اُس کی سرزمِین کو خالی کریں ۔ یقِیناً اُس کی مُصِیبت کے دِن وہ اُس کے دُشمن بن کر اُسے چاروں طرف سے گھیر لیں گے۔
  • اُس کے کمان داروں اور زِرہ پوشوں پر تِیر اندازی کرو ۔ تُم اُس کے جوانوں پر رحم نہ کرو ۔ اُس کے تمام لشکر کو بِالکُل ہلاک کرو۔
  • مقتُول کسدیوں کی سرزمِین میں گِریں گے اور چِھدے ہُوئے اُس کے بازاروں میں پڑے رہیں گے۔
  • کیونکہ اِسرائیل اور یہُودا ہ کو اُن کے خُدا ربُّ الافواج نے ترک نہیں کِیا اگرچہ اِن کا مُلک اِسرائیل کے قُدُّوس کی نافرماں برداری سے پُر ہے۔
  • بابل سے نِکل بھاگو اور ہر ایک اپنی جان بچائے۔ اُس کی بدکرداری کی سزا میں شرِیک ہو کر ہلاک نہ ہو کیونکہ یہ خُداوند کے اِنتقام کا وقت ہے ۔ وہ اُسے بدلہ دیتا ہے۔
  • بابل خُداوند کے ہاتھ میں سونے کا پیالہ تھا جِس نے ساری دُنیا کو متوالا کِیا ۔ قَوموں نے اُس کی مَے پی اِس لِئے وہ دِیوانہ ہیں۔
  • بابل یکایک گِر گیا اور غارت ہُؤا ۔ اُس پر واوَیلا کرو ۔ اُس کے زخم کے لِئے بلسان لو شاید وہ شِفا پائے۔
  • ہم تو بابل کی شِفایابی چاہتے تھے پر وہ شِفایاب نہ ہُؤا ۔ تُم اُس کو چھوڑو۔ آؤ ہم سب اپنے اپنے وطن کو چلے جائیں کیونکہ اُس کی سزا آسمان تک پُہنچی اور اَفلاک تک بُلند ہُوئی۔
  • خُداوند نے ہماری راست بازی کو آشکارا کِیا ۔ آؤ ہم صِیُّون میں خُداوند اپنے خُدا کے کام کا بیان کریں۔
  • تِیروں کو صَیقل کرو ۔ سِپروں کو تیّار رکھّو ۔ خُداوند نے مادِیوں کے بادشاہوں کی رُوح کو اُبھارا ہے کیونکہ اُس کا اِرادہ بابل کو نیست کرنے کا ہے کیونکہ یہ خُداوندکا یعنی اُس کی ہَیکل کا اِنتقام ہے۔
  • بابل کی دِیواروں کے مُقابِل جھنڈا کھڑا کرو ۔ پہرے کی چَوکِیاں مضبُوط کرو ۔ پہرے داروں کو بِٹھاؤ ۔ کمِین گاہیں تیّار کرو کیونکہ خُداوند نے اہلِ بابل کے حق میں جو کُچھ ٹھہرایا اور فرمایا تھا سو پُورا کِیا۔
  • اَے نہروں پر سکُونت کرنے والی جِس کے خزانے فراوان ہیں تیری تمامی کا وقت آ پُہنچا اور تیری غارت گری کا پَیمانہ پُر ہو گیا۔
  • ربُّ الافواج نے اپنی ذات کی قَسم کھائی ہے کہ یقِیناً مَیں تُجھ میں لوگوں کو ٹِڈّیوں کی طرح بھر دُوں گا اور وہ تُجھ پر جنگ کا نعرہ ماریں گے۔
  • اُسی نے اپنی قُدرت سے زمِین کو بنایا ۔ اُسی نے اپنی حِکمت سے جہان کو قائِم کِیا اور اپنی عقل سے آسمان کوتان دِیا ہے۔
  • اُس کی آواز سے آسمان میں پانی کی فراوانی ہوتی ہے اوروہ زمِین کی اِنتہا سے بُخارات اُٹھاتا ہے ۔ وہ بارِش کے لِئے بِجلی چمکاتا ہے اور اپنے خزانوں سے ہوا چلاتاہے۔
  • ہر آدمی حَیوانِ خصلت اور بے عِلم ہو گیا ہے ۔ سُناراپنی کھودی ہُوئی مُورت سے رُسوا ہے کیونکہ اُس کی ڈھالی ہُوئی مُورت باطِل ہے ۔ اُن میں دَم نہیں۔
  • وہ باطِل فعلِ فریب ہیں ۔ سزا کے وقت برباد ہو جائیں گی۔
  • یعقُو ب کا بخرہ اُن کی مانِند نہیں کیونکہ وہ سب چِیزوں کا خالِق ہے اور اِسرائیل اُس کی مِیراث کا عَصا ہے۔ ربُّ الافواج اُس کا نام ہے۔
  • تُو میرا گُرز اور جنگی ہتھیار ہے اور تُجھی سے مَیں قَوموں کو توڑتا اور تُجھی سے سلطنتوں کو نیست کرتا ہُوں۔
  • تُجھی سے مَیں گھوڑے اور سوار کو کُچلتا اور تُجھی سے رتھ اور اُس کے سوار کو چُور کرتا ہُوں۔
  • تُجھی سے مَرد و زن اور پِیر و جوان کو کُچلتا اورتُجھی سے نَوخیز لڑکوں اور لڑکیوں کو پِیس ڈالتا ہُوں۔
  • اور تُجھی سے چَرواہے اور اُس کے گلّہ کو کُچلتا اور تُجھی سے کِسان اور اُس کے جوڑی بَیل کو اور تُجھی سے سرداروں اور حاکِموں کو چُور چُور کر دیتا ہُوں۔
  • اور مَیں بابل کو اور کسدِستان کے سب باشِندوں کو اُس تمام نُقصان کا جو اُنہوں نے صِیُّون کو تُمہاری آنکھوں کے سامنے پُہنچایا ہے عِوض دیتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے۔
  • دیکھ خُداوند فرماتا ہے اَے ہلاک کرنے والے پہاڑ جو تمام رُویِ زمِین کو ہلاک کرتا ہے! مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور مَیں اپنا ہاتھ تُجھ پر بڑھاؤُں گا اور چٹانوں پر سے تُجھے لُڑھکاؤُں گا اور تُجھے جلا ہُؤا پہاڑ بنا دُوں گا۔
  • نہ تُجھ سے کونے کا پتّھر اور نہ بُنیاد کے لِئے پتّھرلیں گے بلکہ تُو ہمیشہ تک وِیران رہے گا خُداوند فرماتاہے۔
  • مُلک میں جھنڈا کھڑا کرو ۔ قَوموں میں نرسِنگا پُھونکو ۔ اُن کو اُس کے خِلاف مخصُوص کرو ۔ اَرارا ط اور مِنّی اور اشکناز کی مملکتوں کو اُس پر چڑھا لاؤ ۔ اُس کے خِلاف سِپہ سالار مُقرّر کرو اور سواروں کو مُہلِک ٹِڈّیوں کی طرح چڑھا لاؤ۔
  • قَوموں کو مادِیوں کے بادشاہوں کو اور سرداروں اور حاکِموں اور اُن کی سلطنت کے تمام مُمالِک کو مخصُوص کروکہ اُس پر چڑھائی کریں۔
  • اور زمِین کانپتی اور درد میں مُبتلا ہے کیونکہ خُداوندکے اِرادے بابل کی مُخالفت میں قائِم رہیں گے کہ بابل کی سرزمِین کو وِیران اور غَیر آباد کر دے۔
  • بابل کے بہادُر لڑائی سے دست بردار اور قلعوں میں بَیٹھے ہیں ۔ اُن کا زور گھٹ گیا ۔ وہ عَورتوں کی مانِند ہو گئے ۔ اُس کے مسکن جلائے گئے ۔ اُس کے اڑبنگے توڑے گئے۔
  • ہرکا رہ ہرکارے سے مِلنے کو اور قاصِد قاصِد سے مِلنے کو دَوڑے گا کہ بابل کے بادشاہ کو اِطلاع دے کہ اُس کا شہر ہر طرف سے لے لِیا گیا۔
  • اور گُذرگاہیں لے لی گئِیں اور نَیستان آگ سے جلائے گئے اور فَوج ہَڑبَڑا گئی۔
  • کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتاہے کہ دُخترِ بابل کھلِیہان کی مانِند ہے جب اُسے رَوندنے کا وقت آئے ۔ تھوڑی دیر ہے کہ اُس کی کٹائی کا وقت آ پُہنچے گا۔
  • شاہِ بابل نبُوکدر ضر نے مُجھے کھا لِیا ۔ اُس نے مُجھے شِکست دی ہے ۔ اُس نے مُجھے خالی برتن کی مانِند کر دِیا۔ اژدہا کی مانِند وہ مُجھے نِگل گیا ۔ اُس نے اپنے پیٹ کو میری نِعمتوں سے بھر لِیا ۔ اُس نے مُجھے نِکال دِیا۔
  • صِیُّون کے رہنے والے کہیں گے جو سِتم ہم پر اور ہمارے لوگوں پر ہُؤا بابل پر ہو اور یروشلیِم کہے گا میرا خُون اہلِ کسدِستان پر ہو۔
  • اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تیری حِمایت کرُوں گا اور تیرا اِنتقام لُوں گا اور اُس کے بحر کو سُکھاؤُں گا اور اُس کے سوتے کو خُشک کر دُوں گا۔
  • اور بابل کھنڈر ہو جائے گا اور گِیدڑوں کا مقام اور حَیرت اور سُسکار کا باعِث ہو گا اور اُس میں کوئی نہ بسے گا۔
  • وہ جوان بَبروں کی طرح اِکٹّھے گرجیں گے ۔ وہ شیر بچّوں کی طرح غُرّائیں گے۔
  • اُن کی حالتِ طَیش میں مَیں اُن کی ضِیافت کر کے اُن کومست کرُوں گا کہ وہ وجد میں آئیں اور دائِمی خواب میں پڑے رہیں اور بیدار نہ ہوں خُداوند فرماتا ہے۔
  • مَیں اُن کو برّوں اور مینڈھوں کی طرح بکروں سمیت مسلخ پر اُتار لاؤُں گا۔
  • شیشک کیونکر لے لِیا گیا! ہاں تمام رُویِ زمِین کا سِتُودہ یک بارگی لے لِیا گیا! بابل قَوموں کے درمِیان کَیسا وِیران ہُؤا!۔
  • سمُندر بابل پر چڑھ گیا ہے ۔ وہ اُس کی لہروں کی کثرت سے چُھپ گیا۔
  • اُس کی بستِیاں اُجڑ گئِیں۔ وہ خُشک زمِین اور صحرا ہو گیا ۔ اَیسی سرزمِین جِس میں نہ کوئی بستا ہو اور نہ وہاں آدم زاد کا گُذر ہو۔
  • کیونکہ مَیں بابل میں بیل کو سزا دُوں گا اور جو کُچھ وہ نِگل گیا ہے اُس کے مُنہ سے نِکالُوں گا اور پِھر قَومیں اُس کی طرف رَواں نہ ہوں گی ہاں بابل کی فصِیل گِر جائے گی۔
  • اَے میرے لوگو! اُس میں سے نِکل آؤ اور تُم میں سے ہر ایک خُداوند کے قہرِ شدِید سے اپنی جان بچائے۔
  • نہ ہو کہ تُمہارا دِل سُست ہو اور تُم اُس افواہ سے ڈرو جو زمِین میں سُنی جائے گی ۔ ایک افواہ ایک سال آئے گی اور پِھر دُوسری افواہ دُوسرے سال میں اور مُلک میں ظُلم ہو گا اور حاکِم حاکِم سے لڑے گا۔
  • اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ مَیں بابل کی تراشی ہُوئی مُورتوں سے اِنتقام لُوں گا اور اُس کی تمام سرزمِین رُسوا ہو گی اور اُس کے سب مقتُول اُسی میں پڑے رہیں گے۔
  • تب آسمان اور زمِین اور سب کُچھ جو اُن میں ہے بابل پر شادیانہ بجائیں گے کیونکہ غارت گر شِمال سے اُس پر چڑھ آئیں گے ۔ خُداوند فرماتا ہے۔
  • جِس طرح بابل میں بنی اِسرائیل قتل ہُوئے اُسی طرح بابل میں تمام مُلک کے لوگ قتل ہوں گے۔
  • تُم جو تلوار سے بچ گئے ہو کھڑے نہ ہو ۔ چلے جاؤ ۔ دُور ہی سے خُداوند کو یاد کرو اور یروشلیِم کا خیال تُمہارے دِل میں آئے۔
  • ہم پریشان ہیں کیونکہ ہم نے ملامت سُنی ۔ ہم شرم آلُودہ ہُوئے کیونکہ خُداوند کے گھر کے مقدِسوں میں اجنبی گُھس آئے۔
  • اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُس کی تراشی ہُوئی مُورتوں کو سزا دُوں گا اور اُس کی تمام سلطنت میں گھایل کراہیں گے۔
  • ہر چند بابل آسمان پر چڑھ جائے اور اپنے زور کی اِنتِہا تک مُستحکم ہو بَیٹھے تَو بھی غارت گر میری طرف سے اُس پر چڑھ آئیں گے خُداوند فرماتا ہے۔
  • بابل سے رونے کی اور کسدیوں کی سرزمِین سے بڑی ہلاکت کی آواز آتی ہے۔
  • کیونکہ خُداوند بابل کو غارت کرتا ہے اور اُس کے بڑے شور و غُل کو نیست کرے گا ۔ اُن کی لہریں سمُندر کی طرح شور مچاتی ہیں ۔ اُن کے شور کی آواز بُلند ہے۔
  • اِس لِئے کہ غارت گر اُس پر ہاں بابل پر چڑھ آیا ہے اور اُس کے زورآور لوگ پکڑے جائیں گے ۔ اُن کی کمانیں توڑی جائیں گی کیونکہ خُداوند اِنتقام لینے والا خُدا ہے ۔ وہ ضرُور بدلہ لے گا۔
  • اور مَیں اُمرا و حُکما کو اور اُس کے سرداروں اور حاکِموں کو مست کرُوں گا اور وہ دائِمی خواب میں پڑے رہیں گے اور بیدار نہ ہوں گے ۔ وہ بادشاہ فرماتا ہے جِس کا نام ربُّ الافواج ہے۔
  • ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ بابل کی چَوڑی فصِیل بِالکُل گِرا دی جائے گی اور اُس کے بُلند پھاٹک آگ سے جلا دِئے جائیں گے ۔ یُوں لوگوں کی مِحنت بے فائِدہ ٹھہرے گی اور قَوموں کا کام آگ کے لِئے ہو گا اور وہ ماندہ ہوں گے۔
  • یہ وہ بات ہے جو یرمِیاہ نبی نے سِرایا ہ بِن نَیریّا ہ بِن محسیا ہ سے کہی جب وہ شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کے ساتھ اُس کی سلطنت کے چَوتھے برس بابل میں گیا اور یہ سِرایا ہ خواجہ سراؤں کا سردار تھا۔
  • ا ور یرمِیاہ نے اُن سب آفتوں کو جو بابل پر آنے والی تِھیں ایک کِتاب میں قلم بند کِیا یعنی اِن سب باتوں کو جو بابل کی بابت لِکھی گئی ہیں۔
  • اور یرمِیا ہ نے سِرایا ہ سے کہا کہ جب تُو بابل میں پُہنچے تو اِن سب باتوں کو پڑھنا۔
  • اور کہنا اَے خُداوند! تُو نے اِس جگہ کی بربادی کی بابت فرمایا ہے کہ مَیں اِس کو نیست کرُوں گا اَیسا کہ کوئی اِس میں نہ بسے نہ اِنسان نہ حَیوان پر ہمیشہ وِیران رہے۔
  • اور جب تُو اِس کِتاب کو پڑھ چُکے تو ایک پتّھر اِس سے باندھنا اور فرا ت میں پَھینک دینا۔
  • اور کہنا بابل اِسی طرح ڈُوب جائے گا اور اُس مُصِیبت کے سبب سے جو مَیں اُس پر ڈال دُوں گا پِھر نہ اُٹھے گا اور وہ ماندہ ہوں گے یرمِیاہ کی باتیں یہاں تک ہیں۔
  • جب صِدقیاہ سلطنت کرنے لگا تو اِکِّیس برس کا تھا اور اُس نے گیارہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور اُس کی ماں کا نام حمُوطل تھا جو لِبناہی یرمِیاہ کی بیٹی تھی۔
  • اور جو کُچھ یہُو یقیِم نے کِیا تھا اُسی کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔
  • کیونکہ خُداوند کے غضب کے سبب سے یروشلیِم اور یہُودا ہ کی یہ نَوبت آئی کہ آخِر اُس نے اُن کو اپنے حضُور سے دُور ہی کر دِیا اور صِدقیاہ شاہِ بابل سے مُنحرِف ہو گیا۔
  • اور اُس کی سلطنت کے نویں برس کے دسویں مہِینے کے دسویں دِن یُوں ہُؤا کہ شاہِ بابل نبُوکدر ضر نے اپنی ساری فَوج سمیت یروشلیِم پر چڑھائی کی اور اُس کے مُقابِل خَیمہ زن ہُؤا اور اُنہوں نے اُس کے مُقابِل حِصار بنائے۔
  • اور صِدقیاہ بادشاہ کی سلطنت کے گیارھویں برس تک شہر کا مُحاصرہ رہا۔
  • اور چَوتھے مہِینے کے نویں دِن سے شہر میں کال اَیسا سخت ہو گیا کہ مُلک کے لوگوں کے لِئے خورِش نہ رہی۔
  • تب شہر پناہ میں رخنہ ہو گیا اور دونوں دِیواروں کے درمِیان جو پھاٹک شاہی باغ کے برابر تھا اُس سے سب جنگی مَرد رات ہی رات بھاگ گئے (اِس وقت کَسدی شہر کو گھیرے ہُوئے تھے) اور بیابان کی راہ لی۔
  • لیکن کسدیوں کی فَوج نے بادشاہ کا پِیچھا کِیا اور اُسے یرِیحُو کے مَیدان میں جا لِیا اور اُس کا سارا لشکر اُس کے پاس سے پراگندہ ہو گیا تھا۔
  • سو وہ بادشاہ کو پکڑ کر رِبلہ میں شاہِ بابل کے پاس حمات کے عِلاقہ میں لے گئے اور اُس نے صِدقیاہ پر فتویٰ دِیا۔
  • اور شاہِ بابل نے صِدقیاہ کے بیٹوں کو اُس کی آنکھوں کے سامنے ذبح کِیا اور یہُودا ہ کے سب اُمرا کو بھی رِبلہ میں قتل کِیا۔
  • اور اُس نے صِدقیاہ کی آنکھیں نِکال ڈالیں اور شاہِ بابل اُس کو زنجِیروں سے جکڑ کر بابل کو لے گیا اور اُس کے مَرنے کے دِن تک اُسے قَیدخانہ میں رکھّا۔
  • اور شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے عہد کے اُنِیسویں برس کے پانچویں مہِینے کے دسویں دِن جلَوداروں کا سردار نبُوز رادان جو شاہِ بابل کے حضُور میں کھڑا رہتا تھا یروشلیِم میں آیا۔
  • اُس نے خُداوند کا گھر اور بادشاہ کا قصر اور یروشلیِم کے سب گھر یعنی ہر ایک بڑا گھر آگ سے جلا دِیا۔
  • اور کسدیوں کے سارے لشکر نے جو جلَوداروں کے سردار کے ہمراہ تھا یروشلیِم کی فصِیل کو چاروں طرف سے گِرا دِیا۔
  • اور باقی لوگوں اور مُحتاجوں کو جو شہر میں رہ گئے تھے اور اُن کو جِنہوں نے اپنوں کو چھوڑ کر شاہِ بابل کی پناہ لی تھی اور عوام میں سے جِتنے باقی رہ گئے تھے اُن سب کو نبُوز رادان جلَوداروں کا سردار اَسِیرکر کے لے گیا۔
  • پر جلَوداروں کے سردار نبُوز رادان نے مُلک کے کنگالوں کو رہنے دِیا تاکہ کھیتی اور تاکِستانوں کی باغبانی کریں۔
  • اور پِیتل کے اُن سُتُونوں کو جو خُداوند کے گھر میں تھے اور کُرسِیوں کو اور پِیتل کے بڑے حَوض کو جو خُداوند کے گھر میں تھا کسدیوں نے توڑ کر ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور اُن کا سب پِیتل بابل کو لے گئے۔
  • اور دیگیں اور بیلچے اور گُلگِیر اور لگن اور چمچے اور پِیتل کے تمام برتن جو وہاں کام آتے تھے لے گئے۔
  • اور باسن اور انگِیٹِھیاں اور لگن اور دیگیں اور شمع دان اور چمچے اور پِیالے غرض جو سونے کے تھے اُن کے سونے کو اور جو چاندی کے تھے اُن کی چاندی کو جلَوداروں کا سردار لے گیا۔
  • وہ دو سُتُون اور وہ بڑا حَوض اور وہ پِیتل کے بارہ بَیل جو کُرسِیوں کے نِیچے تھے جن کو سُلیما ن بادشاہ نے خُداوند کے گھر کے لِئے بنایا تھا اِن سب چِیزوں کے پِیتل کا وزن بے حِساب تھا۔
  • ہر سُتُون اٹّھارہ ہاتھ اُونچا تھا اور بارہ ہاتھ کا سُوت اُس کے گِرداگِرد آتا تھا اور وہ چار اُنگل موٹا تھا ۔ یہ کھوکھلا تھا۔
  • اور اُس کے اُوپر پِیتل کا ایک تاج تھا اور وہ تاج پانچ ہاتھ بُلند تھا ۔ اُس تاج پر گِرداگِرا جالِیاں اور انار کی کلِیاں سب پِیتل کی بنی ہُوئی تِھیں اور دُوسرے سُتُون کے لوازِم بھی جالی سمیت اِن ہی کی طرح تھے۔
  • اور چاروں ہواؤں کے رُخ انار کی کلِیاں چِھیانوے تِھیں اور گِرداگِرد جالیوں پر ایک سَو تھِیں۔
  • اور جلَوداروں کے سردار نے سِرایا ہ سردار کاہِن کو اور کاہِنِ ثانی صفِنیا ہ کو اور تِینوں دربانوں کو پکڑلِیا۔
  • اور اُس نے شہر میں سے ایک سردار کو پکڑ لِیا جو جنگی مَردوں پر مُقرّر تھا اور جو لوگ بادشاہ کے حضُور حاضِررہتے تھے اُن میں سے سات آدمِیوں کو جو شہر میں مِلے اور لشکر کے سردار کے مُحرِّر کو جو اہلِ مُلک کی مَوجُودات لیتا تھا اور مُلک کے آدمِیوں میں سے ساٹھ آدمِیوں کو جو شہر میں مِلے۔
  • اِن کو جلَوداروں کا سردار نبُوزر ادان پکڑ کر شاہِ بابل کے حضُور رِبلہ میں لے گیا۔
  • اور شاہِ بابل نے حمات کے عِلاقہ کے رِبلہ میں اِن کو قتل کِیا ۔ سو یہُودا ہ اپنے مُلک سے اَسِیر ہو کر چلا گیا۔
  • یہ وہ لوگ ہیں جن کو نبُوکدر ضر اَسِیر کر کے لے گیا ۔ ساتویں برس میں تِین ہزار تیئِیس یہُودی۔
  • نبُوکدر ضر کے اٹّھارھویں برس میں وہ یروشلیِم کے باشِندوں میں سے آٹھ سَو بتِّیس آدمی اَسِیر کر کے لے گیا۔
  • نبُوکدر ضر کے تیئِیسویں برس میں جلَوداروں کا سردار نبُوزر ادان سات سَو پَینتالِیس آدمی یہُودِیوں میں سے پکڑ کر لے گیا ۔ یہ سب آدمی چار ہزار چھ سَو تھے۔
  • اور یہُویا کِین شاہِ یہُودا ہ کی اَسِیری کے سَینتِیسویں برس کے بارھویں مہِینے کے پچِّیسویں دِن یُوں ہُؤا کہ شاہِ بابل اوِیل مُرودک نے اپنی سلطنت کے پہلے سال یہُویا کِین شاہِ یہُودا ہ کو قَیدخانہ سے نِکال کر سرفراز کِیا۔
  • اور اُس کے ساتھ مِہربانی سے باتیں کِیں اور اُس کی کُرسی اُن سب بادشاہوں کی کُرسِیوں سے جو اُس کے ساتھ بابل میں تھے بُلند کی۔
  • وہ اپنے قَیدخانہ کے کپڑے بدل کر عُمر بھر برابر اُس کے حضُور کھانا کھاتا رہا۔
  • اور اُس کو عُمر بھر یعنی مَرنے تک شاہِ بابل کی طرف سے وظِیفہ کے طَور پر ہر روز رسد مِلتی رہی۔
  • وہ بستی جوخِلقت سے معمُور تھی کَیسی خالی پڑی ہے! وہ خاتُونِ اقوام بیوہ سی ہو گئی۔ وہ ملِکۂِ مُمالِک باجگُذار بن گئی!
  • وہ رات کو زار زار روتی ہے ۔ اُس کے آنسُو رُخساروں پر بہتے ہیں۔ اُس کے چاہنے والوں میں کوئی نہیں جو اُسے تسلّی دے۔ اُس کے سب دوستوں نے اُسے دغا دی ۔ وہ اُس کے دُشمن ہوگئے۔
  • یہُودا ہ ظُلم اور سخت مشقّت کے سبب سے جلاوطن ہُؤا۔ وہ اقوام کے درمِیان سکُونت پذِیر اور بے آرام ہے۔ اُس کے سب ستانے والوں نے اُسے گھاٹِیوں میں جا لِیا۔
  • صِیُّون کی راہیں ماتم کرتی ہیں کیونکہ عِید کے لِئے کوئی نہیں آتا۔ اُس کے سب پھاٹک سُنسان ہیں ۔ اُس کے کاہِن آہیں بھرتے ہیں۔ اُس کی کُنواریاں مُصِیبت زدہ ہیں اور وہ خُود غمگِین ہے
  • اُس کے مُخالِف غالِب آئے اور دُشمن خُوش حال ہُوئے۔ کیونکہ خُداوند نے اُس کے گُناہوں کی کثرت کے باعِث اُسے رنج میں ڈالا۔ اُس کی اَولاد کو دُشمن اسِیری میں ہانک لے گئے۔
  • دُخترِ صِیُّون کی سب شان و شَوکت جاتی رہی۔ اُس کے اُمرا اُن ہرنوں کی مانِند ہو گئے ہیں جِن کوچراگاہ نہیں مِلتی اور شِکاریوں کے سامنے عاجِز ہو جاتے ہیں
  • یروشلِیم کو اپنے رنج و مُصِیبت کے ایّام میں جب اُس کے باشِندے دُشمن کا شِکار ہُوئے اور کِسی نے مدد نہ کی اپنی گُذشتہ زمانہ کی سب نِعمتیں یاد آئیں ۔ دُشمنوں نے اُسے دیکھ کر اُس کی بربادی پر ہنسی اُڑائی۔
  • یروشلیِم سخت گُناہ کر کے نِجس ہو گیا۔ جو اُس کی تعظِیم کرتے تھے سب اُسے حقِیر جانتے ہیں کیونکہ اُنہوں نے اُس کی برہنگی دیکھی ۔ ہاں وہ خُود آہیں بھرتا اور مُنہ پھیر لیتا ہے۔
  • اُس کی نجاست اُس کے دامن میں ہے ۔ اُس نے اپنے انجام کا خیال نہ کِیا۔ اِس لِئے وہ نِہایت پست ہُؤا اور اُسے تسلّی دینے والا کوئی نہ رہا اَے خُداوند میری مُصِیبت پر نظر کر کیونکہ دُشمن نے گھمنڈ کِیاہے
  • دُشمن نے اُس کی تمام نفِیس چِیزوں پر ہاتھ بڑھایا ہے۔ اُس نے اپنے مَقدِس میں اقوام کو داخِل ہوتے دیکھاہے جِن کی بابت تُو نے فرمایا تھا کہ وہ تیری جماعت میں داخِل نہ ہوں
  • اُس کے سب باشِندے کراہتے اور روٹی ڈُھونڈ تے ہیں۔ اُنہوں نے اپنی نفِیس چِیزیں دے ڈالِیں تاکہ روٹی سے تازہ دَم ہوں۔ اے خُداوند مُجھ پر نظر کر کیونکہ مَیں ذلِیل ہو گیا ۔
  • اَے سب آنے جانے والو! کیا تُمہارے نزدِیک یہ کُچھ نہیں؟ نظر کرو اور دیکھو! کیا کوئی غم میرے غم کی مانِندہے جو مُجھ پر آیاہے جِسے خُداوند نے اپنے قہرِ شدِید کے وقت نازِل کِیا؟
  • اُس نے عالَمِ بالا سے میری ہڈِّیوں میں آگ بھیجی اوروہ اُن پر غالِب آئی۔ اُس نے میرے پاؤں کے لِئے دام بِچھایا ۔ اُس نے مُجھے پِیچھے لَوٹایا۔ اُس نے مُجھے دِن بھر وِیران و بیتاب کِیا۔
  • میری خطاؤں کا جُؤا اُسی کے ہاتھ سے باندھا گیا ہے۔ وہ باہم پیچِیدہ میری گردن پر ہیں ۔ اُس نے مُجھے ناتوان کر دِیا ہے۔ خُداوند نے مُجھے اُن کے حوالہ کِیا ہے جِن کے مُقابلہ کی مُجھ میں تاب نہیں۔
  • خُداوند نے میرے اندر ہی میرے بہادُروں کو ناچِیز ٹھہرایا۔ اُس نے میرے خِلاف ایک خاص جماعت کو بُلایا کہ میرے بہادُروں کو کُچلے۔ خُداوند نے یہُودا ہ کی کُنواری بیٹی کو گویا کولُھومیں کُچل ڈالا
  • اِسی لِئے مَیں گِریان ہُوں ۔ میری آنکھیں اشکبار ہیں کیونکہ تسلّی دینے والا جو میری جان کو تازہ کرے مُجھ سے دُور ہے۔ میرے بال بچّے بے کس ہیں کیونکہ دُشمن غالِب آ گیا۔
  • صِیُّون نے ہاتھ پَھیلائے ۔ اُسے تسلّی دینے والا کوئی نہیں یعقُو ب کی بابت خُداوند نے حُکم دِیا ہے کہ اُس کے اِردگِرد والے اُس کے دُشمن ہوں۔ یروشلیِم اُن کے درمِیان نجاست کی مانِند ہے۔
  • خُداوند صادِق ہے کیونکہ مَیں نے اُس کے حُکم سے سرکشی کی ہے اَے سب لوگو مَیں مِنّت کرتا ہُوں سُنو اور میرے دُکھ پر نظرکرو میری کُنواریاں اور میرے جوان اسِیرہو کر چلے گئے۔
  • مَیں نے اپنے دوستوں کو پُکارا ۔ اُنہوں نے مُجھے دغادی میرے کاہِن اور بزُرگ اپنی جان کو تازہ کرنے کے لِئے شہر میں کھانا ڈُھونڈتے ڈُھونڈتے ہلاک ہو گئے ۔
  • اَے خُداوند دیکھ مَیں تباہ حال ہُوں ۔ میرے اندر پیچ و تاب ہے۔ میرا دِل میرے اندر مُضطرِب ہے کیونکہ مَیں نے سخت بغاوت کی ہے باہر تلوار بے اَولاد کرتی ہے اور گھر میں مَوت کا سامناہے
  • اُنہوں نے میری آہیں سُنی ہیں ۔ مُجھے تسلّی دینے والاکوئی نہیں۔ میرے سب دُشمنوں نے میری مُصِیبت سُنی ۔ وہ خُوش ہیں کہ تُو نے اَیسا کِیا۔ تُو وہ دِن لائے گا جِس کا تُو نے اِعلان کِیا ہے اوروہ میری مانِند ہو جائیں گے۔
  • اُن کی تمام شرارت تیرے سامنے آئے۔ اُن سے وُہی کر جو تُو نے میری تمام خطاؤں کے باعِث مُجھ سے کِیا ہے۔ کیونکہ میری آہیں بے شُمار ہیں اور میرا دِل نِڈھال ہے
  • خُداوند نے اپنے قہر میں دُخترِ صِیُّون کو کَیسا بادل سے چُھپادِیا! اُس نے اِسرائیل کے جمال کو آسمان سے زمِین پر گِرادِیا اور اپنے قہر کے دِن اپنے پاؤں کی چَوکی کو یاد نہ کِیا۔
  • خُداوند نے یعقُوب کے تمام گھر غارت کِئے اور رحم نہ کِیا اُس نے اپنے قہر میں دُخترِ یہُودا ہ کے تمام قلعے گِرا کر خاک میں مِلا دِئے۔ اُس نے مُملکِت اور اُس کے اُمرا کو ناپاک ٹھہرایا ۔
  • اُس نے قہرِ شدِید میں اِسرائیل کا سِینگ بِالکُل کاٹ ڈالا۔ اُس نے دُشمن کے سامنے سے دہنا ہاتھ کھینچ لِیا اور اُس نے شُعلہ زن آگ کی طرح جو چاروں طرف بھسم کرتی ہے یعقُو ب کو جلا دِیا۔
  • اُس نے دُشمن کی طرح کمان کھینچی ۔ مُخالِف کی طرح دہنا ہاتھ بڑھایا۔ اور دُخترِ صِیُّون کے خَیمہ میں سب حسِینوں کو قتل کِیا۔ اُس نے اپنے قہر کی آگ کو اُنڈیل دِیا۔
  • خُداوند دُشمن کی مانِند ہو گیا ۔ وہ اِسرائیل کونِگل گیا ۔ وہ اُس کے تمام قصروں کو نِگل گیا ۔ اُس نے اُس کے قلعے مِسمار کر دِئے۔ اور اُس نے دُخترِ یہُودا ہ میں ماتم و نَوحہ فراوان کر دِیا۔
  • اور اُس نے اپنے مسکن کو یک لخت تباہ کر دِیا گویا خَیمئہِ باغ تھا۔ اور اپنے مجمع کے مکان کو برباد کر دِیا۔ خُداوند نے مُقدّس عِیدوں اور سبتوں کو صِیُّون سے فراموش کرا دِیا۔ اور اپنے قہر کے جوش میں بادشاہ اور کاہِن کو ذلِیل کِیا۔
  • خُداوند نے اپنے مذبح کو ردّ کِیا ۔ اُس نے اپنے مَقدِس سے نفرت کی۔ اُس کے قصروں کی دِیواروں کو دُشمن کے حوالہ کر دِیا۔ اُنہوں نے خُداوند کے گھر میں اَیسا شور مچایا جَیساعِید کے دِن۔
  • خُداوند نے دُخترِ صِیُّون کی فصِیل گِرانے کا اِرادہ کِیا ہے۔ اُس نے ڈوری ڈالی ہے اور برباد کرنے سے دست بردار نہیں ہُؤا۔ اُس نے فصِیل اور دِیوار کو مغمُوم کِیا ۔ وہ باہم ماتم کرتی ہیں۔
  • اُس کے دروازے زمِین میں غرق ہو گئے ۔ اُس نے اُس کے بینڈوں کو توڑ کر برباد کر دِیا۔ اُس کے بادشاہ اور اُمرا بے شرِیعت اقوام میں ہیں۔ اُس کے نبی بھی خُداوند کی طرف سے کوئی رویا نہیں دیکھتے۔
  • دُخترِ صِیُّون کے بزُرگ خاک نشِین اور خاموش ہیں۔ وہ اپنے سروں پر خاک ڈالتے اور ٹاٹ اوڑھتے ہیں۔ یروشلیِم کی کُنواریاں زمِین تک سرنگُوں ہوتی ہیں۔
  • میری آنکھیں روتے روتے دُھندلا گئِیں ۔ میرے اندر پیچ وتاب ہے۔ میری دُخترِ قَوم کی بربادی کے باعِث میرا کلیجہ نِکل آیا۔ کیونکہ چھوٹے بچّے اور شِیر خوار شہر کے کوچُوں میں بے ہوش ہیں۔
  • جب وہ شہر کے کوچُوں میں کے زخمِیوں کی طرح غش کھاتے اور جب اپنی ماؤں کی گود میں جان بلب ہوتے ہیں تو اُن سے کہتے ہیں کہ غلّہ اور مَے کہاں ہے؟
  • اَے دُخترِ یروشلیِم مَیں تُجھے کیا نصِیحت کرُوں اور کِس سے تشبِیہ دُوں اَے کُنواری دُخترِ صِیُّون تُجھے کِس کی مانِند جان کر تسلّی دُوں؟ کیونکہ تیرا زخم سمُندر سا بڑا ہے ۔ تُجھے کَون شِفا دے گا؟
  • تیرے نبِیوں نے تیرے لِئے باطِل اور بیہُودہ رویادیکھِیں اور تیری بدکرداری ظاہِر نہ کی تاکہ تُجھے اسِیری سے واپس لاتے بلکہ تیرے لِئے جُھوٹے پَیغام اور جلاوطنی کے سامان دیکھے۔
  • سب آنے جانے والے تُجھ پر تالِیاں بجاتے ہیں ۔ وہ دُخترِ یروشلیِم پر سُسکارتے اور سر ہِلاتے ہیں کہ کیا یہ وُہی شہر ہے جِسے لوگ کمالِ حُسن اور فرحتِ جہان کہتے تھے؟
  • تیرے سب دُشمنوں نے تُجھ پر مُنہ پسارا ہے۔ وہ سُسکارتے اور دانت پِیستے ہیں ۔ وہ کہتے ہیں ہم اُسے نِگل گئے۔ بیشک ہم اِسی دِن کے مُنتظِر تھے سو آ پُہنچا اور ہم نے دیکھ لِیا
  • خُداوند نے جو ٹھانا وُہی کِیا ۔ اُس نے اپنے کلام کو جو ایّامِ قدِیم میں فرمایا تھا پُورا کِیا۔ اُس نے گِرا دِیا اور رحم نہ کِیا اور اُس نے دُشمن کو تُجھ پرشادمان کِیا۔ اُس نے تیرے مُخالِفوں کا سِینگ بُلند کِیا۔
  • اُن کے دِلوں نے خُداوند سے فریاد کی۔ اَے دُخترِ صِیُّون کی فصِیل شب و روز آنسُو نہر کی طرح جاری رہیں۔ تُو بِالکُل آرام نہ لے ۔ تیری آنکھ کی پُتلی آرام نہ کرے۔
  • اُٹھ رات کو پہروں کے شرُوع میں فریاد کر۔ خُداوند کے حضُور اپنا دِل پانی کی مانِند اُنڈیل دے ۔ اپنے بچّوں کی زِندگی کے لِئے جو سب کُوچوں میں بُھوک سے بے ہوش پڑے ہیں اُس کے حضُور میں دستِ دُعا بُلند کر۔
  • اَے خُداوند نظر کر اور دیکھ کہ تُو نے کِس سے یہ کِیا! کیا عَورتیں اپنے پَھل یعنی اپنے لاڈلے بچّوں کو کھائیں؟ کیا کاہِن اور نبی خُداوند کے مَقدِس میں قتل کِئے جائیں؟
  • پِیر و جوان گلِیوں میں خاک پر پڑے ہیں۔ میری کُنواریاں اور میرے جوان تلوار سے قتل ہُوئے۔ تُو نے اپنے قہر کے دِن اُن کو قتل کِیا ۔ تُو نے اُن کوکاٹ ڈالا اور رحم نہ کِیا۔
  • تُو نے میری دہشت کو ہر طرف سے گویا عِید کے دِن بُلالِیا اور خُداوند کے قہر کے دِن نہ کوئی بچا نہ باقی رہا۔ جِن کو مَیں نے گود میں کِھلایا اور پالا پوسا میرے دُشمنوں نے فنا کر دِیا۔
  • 1مَیں ہی وہ شخص ہُوں جِس نے اُس کے غضب کے عصا سے دُکھ پایا۔
  • وہ میرا رہبر ہُؤا اور مُجھے رَوشنی میں نہیں بلکہ تارِیکی میں چلایا۔
  • یقِیناً اُس کا ہاتھ دِن بھر میری مُخالفت کرتا رہا۔
  • اُس نے میرا گوشت اور چمڑا خُشک کر دِیا اور میری ہڈِّیاں توڑ ڈالِیں۔
  • اُس نے میرے اِردگِرد دِیوار کھینچی اور مُجھے تلخی و مشقّت سے گھیر لِیا۔
  • اُس نے مُجھے مُدّتِ دراز کے مُردوں کی مانِند تارِیک مکانوں میں رکھّا۔
  • اُس نے میرے گِرد اِحاطہ بنا دِیا کہ مَیں باہر نہیں نِکل سکتا اُس نے میری زنجِیر بھاری کر دی
  • بلکہ جب مَیں پُکارتا اور دُہائی دیتا ہُوں تو وہ میری فریاد نہیں سُنتا
  • اُس نے تراشے ہُوئے پتّھروں سے میرے راستے بند کر دِئے۔ اُس نے میری راہیں ٹیڑھی کر دِیں۔
  • وہ میرے لِئے گھات میں بَیٹھا ہُؤا رِیچھ اور کمِین گاہ کا شیرِ بَبر ہے۔
  • اُس نے میری راہیں کج کر دِیں اور مُجھے ریزہ ریزہ کر کے برباد کردیا
  • اُس نے اپنی کمان کھینچی اور مُجھے اپنے تِیروں کا نِشانہ بنایا۔
  • اُس نے اپنے ترکش کے تِیروں سے میرے گُردوں کو چھیدڈالا۔
  • مَیں اپنے سب لوگوں کے لِئے مضحکہ اور دِن بھر اُن کاراگ ہُوں
  • اُس نے مُجھے تلخی سے بھر دِیا اور ناگدَونے سے مدہوش کِیا۔
  • اُس نے سنگریزوں سے میرے دانت توڑے اور مُجھے خاکِسترمیں لِٹایا۔
  • تُو نے میری جان کو سلامتی سے دُور کر دِیا ۔ مَیں خُوش حالی کو بُھول گیا۔
  • اور مَیں نے کہا مَیں ناتوان ہُؤا اور خُداوند سے میری اُمّید جاتی رہی۔
  • میرے دُکھ کا خیال کر ۔ میری مُصِیبت یعنی تلخی اور ناگدَونے کو یاد کر۔
  • اِن باتوں کی یاد سے میری جان مُجھ مَیں بیتاب ہے۔
  • مَیں اِس پر سوچتا رہتا ہُوں ۔ اِسی لِئے مَیں اُمّیدوارہُوں
  • یہ خُداوند کی شفقت ہے کہ ہم فنا نہیں ہُوئے کیونکہ اُس کی رحمت لازوال ہے۔
  • وہ ہر صُبح تازہ ہے ۔ تیری وفاداری عظِیم ہے۔
  • میری جان نے کہا میرا بخرہ خُداوند ہے اِس لِئے میری اُمّید اُسی سے ہے۔
  • خُداوند اُن پر مِہربان ہے جو اُس کے مُنتظِر ہیں ۔ اُس جان پر جو اُس کی طالِب ہے۔
  • یہ خُوب ہے کہ آدمی اُمّیدوار رہے اور خاموشی سے خُداوندکی نجات کا اِنتظار کرے۔
  • آدمی کے لِئے بِہتر ہے کہ اپنی جوانی کے ایّام میں فرماں برداری کرے۔
  • وہ تنہا بَیٹھے اور خاموش رہے کیونکہ یہ خُدا ہی نے اُس پر رکھّا ہے۔
  • وہ اپنا مُنہ خاک پر رکھّے کہ شاید کُچھ اُمّیدکی صُورت نِکلے۔
  • وہ اپنا گال اُس کی طرف پھیر دے جو اُسے طمانچہ مارتاہے اور ملامت سے خُوب سیر ہو۔
  • کیونکہ خُداوند ہمیشہ کے لِئے ردّ نہ کرے گا۔
  • کیونکہ اگرچہ وہ دُکھ دے تَو بھی اپنی شفقت کی فراوانی سے رحم کرے گا۔
  • کیونکہ وہ بنی آدم پر خُوشی سے دُکھ مُصِیبت نہیں بھیجتا۔
  • رُویِ زمِین کے سب قَیدیوں کو پامال کرنا۔
  • حق تعالیٰ کے حضُور کِسی اِنسان کی حق تلفی کرنا
  • اور کِسی آدمی کا مُقدّمہ بِگاڑنا خُداوند دیکھ نہیں سکتا ۔
  • وہ کَون ہے جِس کے کہنے کے مُطابِق ہوتا ہے حالانکہ خُداوند نہیں فرماتا؟
  • کیا بھلائی اور بُرائی حق تعالیٰ ہی کے حُکم سے نہیں ہے؟
  • پس آدمی جِیتے جی کیوں شِکایت کرے جبکہ اُسے گُناہوں کی سزا مِلتی ہو؟
  • ہم اپنی راہوں کو ڈُھونڈیں اور جانچیں اور خُداوند کی طرف پِھریں۔
  • ہم اپنے ہاتھوں کے ساتھ دِلوں کو بھی خُدا کے حضُور آسمان کی طرف اُٹھائیں۔
  • ہم نے خطا اور سرکشی کی ۔ تُو نے مُعاف نہیں کِیا۔
  • تُو نے ہم کو قہر سے ڈھانپا اور رگیدا ۔ تُو نے قتل کِیا اور رحم نہ کِیا۔
  • تُو بادِلوں میں مستُور ہُؤا تاکہ ہماری دُعا تُجھ تک نہ پُہنچے۔
  • تُو نے ہم کو اقوام کے درمِیان کُوڑے کرکٹ اور نجاست سا بنادِیا
  • ہمارے سب دُشمن ہم پر مُنہ پسارتے ہیں۔
  • خَوف و دہشت اور وِیرانی و ہلاکت نے ہم کو آ دبا یا۔
  • میری دُخترِ قَوم کی تباہی کے باعِث میری آنکھوں سے آنسُوؤں کی نہریں جاری ہیں۔
  • میری آنکھیں اشکبار ہیں اور تھمتی نہیں ۔ اُن کو آرام نہیں۔
  • جب تک خُداوند آسمان پر سے نظر کر کے نہ دیکھے ۔
  • میری آنکھیں میرے شہر کی سب بیٹِیوں کے لِئے میری جان کو آزُردہ کرتی ہیں۔
  • میرے دُشمنوں نے بے سبب مُجھے پرِندہ کی مانِند رگیدا۔
  • اُنہوں نے چاہِ زِندان میں میری جان لینے کو مُجھ پرپتّھررکھّا
  • پانی میرے سر سے گُذر گیا ۔ مَیں نے کہا مَیں مَر مِٹا
  • اَے خُداوند مَیں نے تہِ زِندان سے تیرے نام کی دُہائی دی۔
  • تُو نے میری آواز سُنی ہے ۔ میری آہ و فریاد سے اپناکان بند نہ کر۔
  • جِس روز مَیں نے تُجھے پُکارا تُو نزدِیک آیا اور تُونے فرمایا کہ ہِراسان نہ ہو۔
  • اَے خُداوند تُو نے میری جان کی حِمایت کی اور اُسے چُھڑایا۔
  • اَے خُداوند تُو نے میری مظلُومی دیکھی ۔ میرا اِنصاف کر۔
  • تُو نے میرے خِلاف اُن کے تمام اِنتقام اور سب منصُوبوں کو دیکھا ہے۔
  • اَے خُداوند تُو نے میرے خِلاف اُن کی ملامت اور اُن کے سب منصُوبوں کو سُنا ہے۔
  • جو میری مُخالفت کو اُٹھے اُن کی باتیں اور دِن بھرمیری مُخالفت میں اُن کے منصُوبے۔
  • اُن کی نشِست و برخاست کو دیکھ کہ مَیں ہی اُن کا راگ ہُوں
  • اَے خُداوند اُن کے اعمال کے مُطابِق اُن کو بدلہ دے۔
  • اُن کو کور دِل بنا کہ تیری لَعنت اُن پر ہو۔
  • قہر سے اُن کو رگید اور رُویِ زمِین سے نیست و نابُود کردے
  • سونا کَیسا بے آب ہو گیا! کُندن کَیسا بدل گیا! مَقدِس کے پتّھر تمام گلی کُوچوں میں پڑے ہیں ۔
  • صِیُّون کے عزِیز فرزند جو خالِص سونے کی مانِندتھے کَیسے کُمہار کے بنائے ہُوئے برتنوں کے برابر ٹھہرے!
  • گِیدڑ بھی اپنی چھاتِیوں سے اپنے بچّوں کو دُودھ پِلاتے ہیں لیکن میری دُخترِ قَوم بیابانی شُتر مُرغ کی مانِند بے رحم ہے۔
  • شِیر خوار کی زُبان پِیاس کے مارے تالُو سے جا لگی ۔ بچّے روٹی مانگتے ہیں لیکن اُن کو کوئی نہیں دیتا۔
  • جو ناز پروردہ تھے گلِیوں میں تباہ حال ہیں۔ جو بچپن سے ارغوان پوش تھے مزبلوں پر پڑے ہیں
  • کیونکہ میری دُخترِ قَوم کی بدکرداری سدُو م کے گُناہ سے بڑھ کرہے جو ایک لمحہ میں برباد ہُؤا اور کِسی کے ہاتھ اُس پردراز نہ ہُوئے۔
  • اُس کے شُرفا برف سے زِیادہ صاف اور دُودھ سے سفید تھے۔ اُن کے بدن مُونگے سے زِیادہ سُرخ تھے ۔ اُن کی جھلک نِیلم کی سی تھی۔
  • اب اُن کے چِہرے سِیاہی سے بھی کالے ہیں ۔ وہ بازارمیں پہچانے نہیں جاتے۔ اُن کا چمڑا ہڈِّیوں سے سٹا ہے ۔ وہ سُوکھ کر لکڑی ساہو گیا۔
  • تلوار سے قتل ہونے والے بھُوکوں مَرنے والوں سے بِہترہیں کیونکہ یہ کھیت کا حاصِل نہ مِلنے سے کُڑھ کر ہلاک ہوتے ہیں
  • رحم دِل عَورتوں کے ہاتھوں نے اپنے بچّوں کو پکایا ۔ میری دُخترِ قَوم کی تباہی میں وُہی اُن کی خُوراک ہُوئے۔
  • خُداوند نے اپنے غضب کو انجام دِیا ۔ اُس نے اپنے قہرِشدِید کو نازِل کِیا۔ اور اُس نے صِیُّون میں آگ بھڑکائی جو اُس کی بُنیادکو چٹ کر گئی۔
  • رُویِ زمِین کے بادشاہ اور دُنیا کے باشِندے باور نہیں کرتے تھے کہ مُخالِف اور دُشمن یروشلیِم کے پھاٹکوں سے گُھس آئیں گے
  • یہ اُس کے نبِیوں کے گُناہوں اور کاہِنوں کی بدکرداری کی وجہ سے ہُؤا۔ جِنہوں نے اُس میں صادِقوں کا خُون بہایا۔
  • وہ اندھوں کی طرح گلِیوں میں بھٹکتے اور خُون سے آلُودہ ہوتے ہیں اَیسا کہ کوئی اُن کے لِباس کو بھی چُھو نہیں سکتا۔
  • وہ اُن کو پُکار کر کہتے تھے دُور رہو ناپاک! دُور رہو دُور رہو! چُھونامَت! جب وہ بھاگ جاتے اور آوارہ پِھرتے تو لوگ کہتے تھے اب یہ یہاں نہ رہیں گے
  • خُداوند کے قہر نے اُن کو پراگندہ کِیا ۔ اب وہ اُن پر نظر نہیں کرے گا اُنہوں نے کاہِنوں کی عِزّت نہ کی اور بزُرگوں کالِحاظ نہ کِیا۔
  • ہماری آنکھیں باطِل مدد کے اِنتظار میں تھک گئِیں ۔ ہم اُس قَوم کا اِنتظار کرتے رہے جو بچا نہیں سکتی تھی۔
  • اُنہوں نے ہمارے پاؤں اَیسے باندھ رکھّے ہیں کہ ہم باہر نہیں نِکل سکتے۔ ہمارا انجام نزدِیک ہے ۔ ہمارے دِن پُورے ہو گئے ۔ ہمارا وقت آ پُہنچا۔
  • ہم کو رگیدنے والے آسمان کے عُقابوں سے بھی تیز ہیں۔ اُنہوں نے پہاڑوں پر ہمارا پِیچھا کِیا ۔ وہ بیابان میں ہماری گھات میں بَیٹھے۔
  • ہماری زِندگی کا دَم خُداوند کا ممسُوح اُن کے گڑھوں میں گرِفتار ہو گیا۔ جِس کی بابت ہم کہتے تھے کہ اُس کے سایہ تلے ہم قَوموں کے درمِیان زِندگی بسر کریں گے۔
  • اَے دُخترِ ادُوم جو عُوض کی سرزمِین میں بستی ہے خُوش و خُرّم ہو! یہ پِیالہ تُجھ تک بھی پُہنچے گا ۔ تُو مَست اور برہنہ ہو جائے گی۔
  • اَے دُخترِ صِیُّون تیری بدکرداری کی سزا تمام ہُوئی ! وہ تُجھے پِھر اسِیر کر کے نہیں لے جائے گا۔ اَے دُخترِ ادُو م وہ تیری بدکرداری کی سزادے گا ! وہ تیرے گُناہ فاش کر دے گا۔
  • اَے خُداوند جو کُچھ ہم پر گُذرا اُسے یادکر! نظر کر اور ہماری رُسوائی کو دیکھ۔
  • ہماری مِیراث اجنبِیوں کے حوالہ کی گئی۔ ہمارے گھر بے گانوں نے لے لِئے۔
  • ہم یتِیم ہیں ۔ ہمارے باپ نہیں۔ ہماری مائیں بیواؤں کی مانِند ہیں۔
  • ہم نے اپنا پانی مول لے کر پِیا۔ اپنی لکڑی بھی ہم نے دام دے کر لی۔
  • ہم کو رگیدنے والے ہمارے سر پر ہیں۔ ہم تھکے ہارے اور بے آرام ہیں۔
  • ہم نے مِصریوں اور اسُوریوں کی اِطاعت قبُول کی تاکہ روٹی سے سیر و آسُودہ ہوں۔
  • ہمارے باپ دادا گُناہ کر کے چل بسے۔ اور ہم اُن کی بدکرداری کی سزا پا رہے ہیں۔
  • غُلام ہم پر حُکمرانی کرتے ہیں۔ اُن کے ہاتھ سے چُھڑانے والا کوئی نہیں۔
  • صحرا نشِینوں کی تلوار کے باعِث ہم جان پر کھیل کر روٹی حاصِل کرتے ہیں۔
  • قحط کی جُھلسانے والی آگ کے باعِث۔ ہمارا چمڑا تنُور کی مانِند سِیاہ ہو گیا ہے۔
  • اُنہوں نے صِیُّون میں عَورتوں کو بے حُرمت کِیا اور یہُودا ہ کے شہروں میں کُنواری لڑکیوں کو۔
  • اُمرا کو اُن کے ہاتھوں سے لٹکا دِیا۔ بزُرگوں کی رُوداری نہ کی گئی۔
  • جوانوں نے چکّی پِیسی۔ اور بچّوں نے گِرتے پڑتے لکڑِیاں ڈھوئِیں۔
  • بزُرگ پھاٹکوں پر دِکھائی نہیں دیتے۔ جوانوں کی نغمہ پردازی سُنائی نہیں دیتی۔
  • ہمارے دِلوں سے خُوشی جاتی رہی۔ ہمارا رقص ماتم سے بدل گیا۔
  • تاج ہمارے سر پر سے گِر پڑا۔ ہم پر افسوس! کہ ہم نے گُناہ کِیا۔
  • اِسی لِئے ہمارے دِل بیتاب ہیں۔ اِن ہی باتوں کے باعِث ہماری آنکھیں دُھندلاگئیں
  • کوہِ صِیُّون کی وِیرانی کے باعِث اُس پر گِیدڑ پِھرتے ہیں
  • پر تُو اَے خُداوند ابد تک قائِم ہے اور تیرا تخت پُشت در پُشت۔
  • پِھر تُو کیوں ہم کو ہمیشہ کے لِئے فراموش کرتا ہے ۔ اور ہم کو مُدّتِ دراز تک ترک کرتا ہے؟
  • اَے خُداوند ہم کو اپنی طرف پِھرا تو ہم پِھریں گے ۔ ہمارے دِن بدل دے جَیسے قدِیم سے تھے۔
  • کیا تُو نے ہم کو بِالکُل ردّ کر دِیا ہے؟ کیا تُو ہم سے سخت ناراض ہے؟
  • تِیسویں برس کے چَوتھے مہِینے کی پانچوِیں تارِیخ کو یُوں ہُؤا کہ جب مَیں نہرِ کبار کے کنارے پر اسِیروں کے درمِیان تھا تو آسمان کُھل گیا اور مَیں نے خُدا کی رویتیں دیکِھیں۔
  • اُس مہِینے کی پانچویِں کو یہُویا کِین بادشاہ کی اسِیری کے پانچویں برس میں۔
  • خُداوند کا کلام بُوز ی کے بیٹے حِزقی ایل کاہِن پر جو کسدِیوں کے مُلک میں نہرِ کبار کے کنارے پر تھا نازِل ہُؤا اور وہاں خُداوند کا ہاتھ اُس پر تھا۔
  • اور مَیں نے نظر کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ شِمال سے آندھی اُٹھی ۔ ایک بڑی گھٹا اور لپٹتی ہُوئی آگ اور اُس کے گِرد رَوشنی چمکتی تھی اور اُس کے بِیچ سے یعنی اُس آگ میں سے صَیقل کِئے ہُوئے پِیتل کی سی صُورت جلوہ گر ہُوئی۔
  • اور اُس میں سے چار جان داروں کی ایک شبِیہہ نظر آئی اور اُن کی شکل یُوں تھی کہ وہ اِنسان سے مُشابہ تھے۔
  • اور ہر ایک کے چار چِہرے اور چار پر تھے۔
  • اور اُن کی ٹانگیں سِیدھی تِھیں اور اُن کے پاؤں کے تلوے بچھڑے کے پاؤں کے تلوے کی مانِند تھے اوروہ منجے ہُوئے پِیتل کی مانِند جھلکتے تھے۔
  • اور اُن کی چاروں طرف پروں کے نِیچے اِنسان کے ہاتھ تھے اور چاروں کے چِہرے اور پر یُوں تھے۔
  • کہ اُن کے پر ایک دُوسرے سے باہم پَیوستہ تھے اور وہ چلتے ہُوئے مُڑتے نہ تھے بلکہ سب سِیدھے آگے بڑھے چلے جاتے تھے۔
  • اُن کے چِہروں کی مُشابہت یُوں تھی کہ اُن چاروں کا ایک ایک چِہرہ اِنسان کا ۔ ایک ایک شیرِ بَبر کا اُن کی د ہنی طرف اور اُن چاروں کا ایک ایک چِہرہ سانڈ کا بائِیں طرف اور اُن چاروں کا ایک ایک چِہرہ عُقاب کا تھا۔
  • اُن کے چِہرے تو یُوں تھے اور اُن کے پر اُوپر سے الگ الگ تھے ۔ ہر ایک کے دو پر دُوسرے کے دو پروں سے مِلے ہُوئے تھے اور دو دو سے اُن کا بدن ڈھنپا ہُؤا تھا۔
  • اُن میں سے ہر ایک سِیدھا آگے کو چلا جاتا تھا ۔ جِدھر کو جانے کی خواہِش ہوتی تھی وہ جاتے تھے ۔ وہ چلتے ہُوئے مُڑتے نہ تھے۔
  • رہی اُن جان داروں کی صُورت سو اُن کی شکل آگ کے سُلگے ہُوئے کوئلوں اور مشعلوں کی مانِند تھی ۔ وہ اُن جان داروں کے درمِیان اِدھر اُدھر آتی جاتی تھی اور وہ آگ نُورانی تھی اور اُس میں سے بِجلی نِکلتی تھی۔
  • اور وہ جاندار اَیسے ہٹتے بڑھتے تھے جَیسے بِجلی کَوند جاتی ہے۔
  • جب مَیں نے اُن جان داروں پر نظر کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ اُن چار چار چِہروں والے جان داروں کے ہر چِہرہ کے پاس زمِین پر ایک پہیاہے۔
  • اُن پہیوں کی صُورت اور بناوٹ زبرجد کی سی تھی اور وہ چاروں ایک ہی وضع کے تھے اور اُن کی شکل اور اُن کی بناوٹ اَیسی تھی گویا پہیا پہئے کے بِیچ میں ہے۔
  • وہ چلتے وقت اپنے چاروں پہلُوؤں پر چلتے تھے اور پِیچھے نہیں مُڑتے تھے۔
  • اور اُن کے حلقے بُہت اُونچے اور ڈراؤنے تھے اور اُن چاروں کے حلقوں کے گِردا گِرد آنکھیں ہی آنکھیں تِھیں۔
  • جب وہ جاندار چلتے تھے تو پہئے بھی اُن کے ساتھ چلتے تھے اور جب وہ جاندار زمِین پر سے اُٹھائے جاتے تھے تو پہئے بھی اُٹھائے جاتے تھے۔
  • جہاں کہِیں جانے کی خواہِش ہوتی تھی جاتے تھے ۔ اُن کی خواہِش اُن کو اُدھر ہی لے جاتی تھی اور پہئے اُن کے ساتھ اُٹھائے جاتے تھے کیونکہ جان دار کی رُوح پہیوں میں تھی۔
  • جب وہ چلتے تھے یہ چلتے تھے اور جب وہ ٹھہرتے تھے یہ ٹھہرتے تھے اور جب وہ زمِین پر سے اُٹھائے جاتے تھے تو پہئے بھی اُن کے ساتھ اُٹھائے جاتے تھے کیونکہ پہیوں میں جاندار کی رُوح تھی۔
  • جان داروں کے سروں کے اُوپر کی فضا بِلّور کی مانِند درخشاں تھی اور اُن کے سروں کے اُوپر پَھیلی تھی۔
  • اور اُس فضا کے نِیچے اُن کے پر ایک دُوسرے کی سِیدھ میں تھے ۔ ہر ایک کے دو پروں سے اُن کے بدنوں کا ایک پہلُو اور دو پروں سے دُوسرا پہلُو ڈھنپا تھا۔
  • اور جب وہ چلے تو مَیں نے اُن کے پروں کی آواز سُنی گویا بڑے سَیلاب کی آواز یعنی قادرِ مُطلق کی آواز اور اَیسی شور کی آواز ہُوئی جَیسی لشکر کی آواز ہوتی ہے ۔ جب وہ ٹھہرتے تھے تو اپنے پروں کو لٹکا دیتے تھے۔
  • اور اُس فضا کے اُوپر سے جو اُن کے سروں کے اُوپر تھی ایک آواز آتی تھی اور وہ جب ٹھہرتے تھے تو اپنے بازُوؤں کو لٹکا دیتے تھے۔
  • اور اُس فضا سے اُوپر جو اُن کے سروں کے اُوپر تھی تخت کی صُورت تھی اور اُس کی صُورت نِیلم کے پتّھر کی سی تھی اور اُس تخت نُما صُورت پر کِسی اِنسان کی سی شبِیہہ اُس کے اُوپر نظر آئی۔
  • اور مَیں نے اُس کی کمر سے لے کر اُوپر تک صَیقل کِئے ہُوئے پِیتل کا سا رنگ اور شُعلہ سا جلوہ اُس کے درمِیان اور گِردا گِرد دیکھا اور اُس کی کمر سے لے کر نِیچے تک مَیں نے شُعلہ کی سی تجلّی دیکھی اور اُس کی چاروں طرف جگمگاہٹ تھی۔
  • جَیسی اُس کمان کی صُورت ہے جو بارِش کے دِن بادلوں میں دِکھائی دیتی ہے وَیسی ہی آس پاس کی اُس جگمگاہٹ کی نمُود تھی ۔ یہ خُداوند کے جلال کا اِظہار تھا۔ اور دیکھتے ہی مَیں اَوندھے مُنہ گِرا اور مَیں نے ایک آواز سُنی جَیسے کوئی باتیں کرتا ہے۔
  • اور اُس نے مُجھے کہا اَے آدم زاد اپنے پاؤں پر کھڑا ہو کہ مَیں تُجھ سے باتیں کرُوں۔
  • جب اُس نے مُجھے یُوں کہا تو رُوح مُجھ میں داخِل ہُوئی اور مُجھے پاؤں پر کھڑا کِیا ۔ تب مَیں نے اُس کی سُنی جو مُجھ سے باتیں کرتا تھا۔
  • چُنانچہ اُس نے مُجھ سے کہا اَے آدمزاد مَیں تُجھے بنی اِسرائیل کے پاس یعنی اُس باغی قَوم کے پاس جِس نے مُجھ سے بغاوت کی ہے بھیجتا ہُوں وہ اور اُن کے باپ دادا آج کے دِن تک میرے گُنہگار ہوتے آئے ہیں۔
  • کیونکہ جِن کے پاس مَیں تُجھ کو بھیجتا ہُوں وہ سخت دِل اور بے حیا فرزند ہیں ۔ تُو اُن سے کہنا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے۔
  • پس خواہ وہ سُنیں یا نہ سُنیں (کیونکہ وہ تو سرکش خاندان ہیں) تَو بھی اِتنا تو ہو گا کہ وہ جانیں گے کہ اُن میں ایک نبی برپا ہُؤا۔
  • اور تُو اَے آدم زاد اُن سے ہِراساں نہ ہو اور اُن کی باتوں سے نہ ڈر ۔ ہر چند تُو اُونٹ کٹاروں اور کانٹوں سے گھِرا ہے اور بِچھُّوؤں کے درمِیان رہتا ہے ۔ اُن کی باتوں سے ترسان نہ ہو اور اُن کے چِہروں سے نہ گھبرا اگرچہ وہ باغی خاندان ہیں۔
  • پس تُو میری باتیں اُن سے کہنا خواہ وہ سُنیں خواہ نہ سُنیں کیونکہ وہ نِہایت باغی ہیں۔
  • لیکن اَے آدم زاد تُو میرا کلام سُن ۔ تو اُس سرکش خاندان کی مانِند سرکشی نہ کر ۔ اپنا مُنہ کھول اور جو کُچھ مَیں تُجھے دیتا ہُوں کھا لے۔
  • اور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک ہاتھ میری طرف بڑھایا ہُؤا ہے اور اُس میں کِتاب کا طُومار ہے۔
  • اور اُس نے اُسے کھول کر میرے سامنے رکھ دِیا ۔ اُس میں اندر باہر لِکھا ہُؤا تھا اور اُس میں نَوحہ اورماتم اور آہ و نالہ مرقُوم تھا۔
  • پِھر اُس نے مُجھے کہا اَے آدم زاد جو کُچھ تُو نے پایا سو کھا ۔ اِس طُومار کو نِگل جا اور جا کر اِسرائیل کے خاندان سے کلام کر۔
  • تب مَیں نے مُنہ کھولا اور اُس نے وہ طُومار مُجھے کھِلایا۔
  • پِھر اُس نے مُجھے کہا اَے آدمزاد اِس طُومار کو جو مَیں تُجھے دیتا ہُوں کھا جا اور اُس سے اپنا پیٹ بھر لے ۔ تب مَیں نے کھایا اور وہ میرے مُنہ میں شہد کی مانِند مِیٹھا تھا۔
  • پِھر اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد تُو بنی اِسرائیل کے پاس جا اور میری یہ باتیں اُن سے کہہ۔
  • کیونکہ تُو ایسے لوگوں کی طرف نہیں بھیجا جاتا جِن کی زُبان بیگانہ اور جِن کی بولی سخت ہے بلکہ اِسرائیل کے خاندان کے طرف۔
  • نہ بُہت سی اُمّتوں کی طرف جِن کی زُبان بیگانہ اور جِن کی بولی سخت ہے ۔ جِن کی بات تُو سمجھ نہیں سکتا ۔ یقِیناً اگر مَیں تُجھے اُن کے پاس بھیجتا تو وہ تیری سُنتِیں۔
  • لیکن بنی اِسرائیل تیری بات نہ سُنیں گے کیونکہ وہ میری سُننا نہیں چاہتے کیونکہ سب بنی اِسرائیل سخت پیشانی اور سنگ دِل ہیں۔
  • دیکھ مَیں نے اُن کے چِہروں کے مُقابِل تیرا چِہرہ درُشت کِیا ہے اور تیری پیشانی اُن کی پیشانِیوں کے مُقابِل سخت کر دی ہے۔
  • مَیں نے تیری پیشانی کو ہِیرے کی مانِند چقماق سے بھی زِیادہ سخت کر دِیا ہے ۔ اُن سے نہ ڈر اور اُن کے چِہروں سے ہِراساں نہ ہو اگرچہ وہ باغی خاندان ہیں۔
  • پِھر اُس نے مُجھ سے کہا اَے آدم زاد میری سب باتوں کو جو مَیں تُجھ سے کہُوں گا اپنے دِل سے قبُول کر اور اپنے کانوں سے سُن۔
  • اب اُٹھ اسِیروں یعنی اپنی قَوم کے لوگوں کے پاس جا اور اُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے خواہ وہ سُنیں خواہ نہ سُنیں۔
  • اور رُوح نے مُجھے اُٹھا لِیا اور مَیں نے اپنے پِیچھے ایک بڑی کڑک کی آواز سُنی جو کہتی تھی کہ خُداوند کا جلال اُس کے مسکن سے مُبارک ہو۔
  • اور جان داروں کے پروں کے ایک دُوسرے سے لگنے کی آواز اور اُن کے مُقابِل پہیوں کی آواز اور ایک بڑے دھڑاکے کی آواز سُنائی دی۔
  • اور رُوح مُجھے اُٹھا کر لے گئی ۔ سو مَیں تلخ دِل اور غضبناک ہو کر روانہ ہُؤا اور خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر غالِب تھا۔
  • اور مَیں تل ابِیب میں اسِیروں کے پاس جو نہرِ کبار کے کنارے بستے تھے پُہنچا اور جہاں وہ رہتے تھے مَیں سات دِن تک اُن کے درمِیان پریشان بَیٹھا رہا۔
  • اور سات دِن کے بعد خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد مَیں نے تُجھے بنی اِسرائیل کا نِگہبان مُقرّر کِیا ۔ پس تُو میرے مُنہ کا کلام سُن اور میری طرف سے اُن کو آگاہ کر دے۔
  • جب مَیں شرِیر سے کہُوں کہ تُو یقِیناً مَرے گا اور تُو اُسے آگاہ نہ کرے اور شرِیر سے نہ کہے کہ وہ اپنی بُری روِش سے خبردار ہو تاکہ وہ اُس سے باز آ کر اپنی جان بچائے تو وہ شرِیر اپنی شرارت میں مَرے گا لیکن مَیں اُس کے خُون کی بازپُرس تُجھ سے کرُوں گا۔
  • لیکن اگر تُو نے شرِیر کو آگاہ کر دِیا اور وہ اپنی شرارت اور اپنی بُری روِش سے باز نہ آیا تو وہ اپنی بدکرداری میں مَرے گا پر تُو نے اپنی جان کو بچا لِیا۔
  • اور اگر راست باز اپنی راست بازی چھوڑ دے اور گُناہ کرے اور مَیں اُس کے آگے ٹھوکر کِھلانے والا پتّھر رکُھّوں تو وہ مَر جائے گا ۔ اِس لِئے کہ تُو نے اُسے آگاہ نہیں کِیا تو وہ اپنے گُناہ میں مَرے گا اور اُس کی صداقت کے کاموں کا لِحاظ نہ کِیا جائے گا پر مَیں اُس کے خُون کی بازپُرس تُجھ سے کرُوں گا۔
  • لیکن اگر تُو اُس راست باز کو آگاہ کر دے تاکہ گُناہ نہ کرے اور وہ گُناہ سے باز رہے تو وہ یقِیناً جِئے گااِس لِئے کہ نصِیحت پذِیر ہُؤا اور تُو نے اپنی جان بچا لی۔
  • اور وہاں خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر تھا اور اُس نے مُجھے فرمایا اُٹھ مَیدان میں نِکل جا اور وہاں مَیں تُجھ سے باتیں کرُوں گا۔
  • تب مَیں اُٹھ کر مَیدان میں گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ خُداوند کا جلال اُس شَوکت کی مانِند جو مَیں نے نہرِ کبار کے کنارے دیکھی تھی کھڑا ہے اور مَیں مُنہ کے بل گِرا۔
  • تب رُوح مُجھ مَیں داخِل ہُوئی اور اُس نے مُجھے میرے پاؤں پر کھڑا کِیا اور مُجھ سے ہم کلام ہو کر فرمایا کہ اپنے گھر جا اور دروازہ بند کر کے اندر بَیٹھ رہ۔
  • اور اَے آدمزاد دیکھ وہ تُجھ پر بندھن ڈالیں گے اور اُن سے تُجھے باندھیں گے اور تُو اُن کے درمِیان باہر نہ جائے گا۔
  • اور مَیں تیری زُبان تیرے تالُو سے چِپکا دُوں گا کہ تُو گُونگا ہو جائے اور اُن کے لِئے نصِیحت گو نہ ہو کیونکہ وہ باغی خاندان ہیں۔
  • لیکن جب مَیں تُجھ سے ہم کلام ہُوں گا تو تیرا مُنہ کھولُوں گا تب تُو اُن سے کہے گا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے جو سُنتا ہے سُنے اور جو نہیں سُنتا نہ سُنے کیونکہ وہ باغی خاندان ہیں۔
  • اور اَے آدم زاد تُو ایک کھپرا لے اور اپنے سامنے رکھ کر اُس پر ایک شہر ہاں یروشلیِم ہی کی تصوِیر کھینچ۔
  • اور اُس کا مُحاصرہ کر اور اُس کے مُقابِل بُرج بنا اور اُس کے سامنے دمدمہ باندھ اور اُس کے گِرد خَیمے کھڑے کر اور اُس کی چاروں طرف منجنِیق لگا۔
  • پِھر تُو لوہے کا ایک توَا لے اور اپنے اور شہر کے درمِیان اُسے نصب کر کہ وہ لوہے کی دِیوار ٹھہرے اور تُو اپنا مُنہ اُس کے مُقابِل کر اور وہ مُحاصرہ کی حالت میں ہو اور تُو اُس کا مُحاصرہ کرنے والا ہو گا ۔ یہ بنی اِسرائیل کے لِئے نِشان ہے۔
  • پِھر تُو اپنی بائِیں کروٹ پر لیٹ رہ اور بنی اِسرائیل کی بدکرداری اِس پر رکھ دے ۔ جِتنے دِنوں تک تُو لیٹا رہے گا تو اُن کی بدکرداری برداشت کرے گا۔
  • اور مَیں نے اُن کی بدکرداری کے برسوں کو اُن دِنوں کے شُمار کے مُطابِق جو تِین سَو نوّے دِن ہیں تُجھ پر رکھّا ہے سو تُو بنی اِسرائیل کی بدکرداری برداشت کرے گا۔
  • اور جب تُو اِن کو پُورا کر چُکے تو پِھر اپنی د ہنی کروٹ پر لیٹ رہ اور چالِیس دِن تک بنی یہُوداہ کی بدکرداری کو برداشت کر ۔ مَیں نے تیرے لِئے ایک ایک سال کے بدلے ایک ایک دِن مُقرّر کِیا ہے۔
  • پِھر تُو یروشلیِم کے مُحاصرہ کی طرف مُنہ کر اور اپنا بازُو ننگا کر اور اُس کے خِلاف نبُوّت کر۔
  • اور دیکھ مَیں تُجھ پر بندھن ڈالُوں گا کہ تُو کروٹ نہ لے سکے جب تک اپنے مُحاصرہ کے دِنوں کو پُورا نہ کر لے۔
  • اور تُو اپنے لِئے گیہُوں اور جَو اور باقلا اور مسُور اور چِینا اور باجرا لے اور اُن کو ایک ہی برتن میں رکھ اور اُن کی اِتنی روٹِیاں پکا جِتنے دِنوں تک تُو پہلی کروٹ پر لیٹا رہے گا ۔ تُو تِین سو نوّے دِن تک اُن کو کھانا۔
  • اور تیرا کھانا وزن کر کے بِیس مِثقال روزانہ ہو گا جو تُو کھائے گا ۔ تُو گاہے گاہے کھانا۔
  • تُو پانی بھی ناپ کر ایک ہِین کا چھٹا حِصّہ پِئے گا۔ تُو گاہے گاہے پِینا۔
  • اور تُو جَو کے پُھلکے کھانا اور تُو اُن کی آنکھوں کے سامنے اِنسان کی نجاست سے اُن کو پکانا۔
  • اور خُداوند نے فرمایا کہ اِسی طرح سے بنی اِسرائیل اپنی ناپاک روٹِیوں کو اُن اقوام کے درمِیان جِن میں مَیں اُن کو آوارہ کرُوں گا کھایا کریں گے۔
  • تب مَیں نے کہا کہ ہائے خُداوند خُدا! دیکھ میری جان کبھی ناپاک نہیں ہُوئی اور اپنی جوانی سے اب تک کوئی مُردار چِیز جو آپ ہی مَر جائے یا کِسی جانور سے پھاڑی جائے مَیں نے ہرگِز نہیں کھائی اور حرام گوشت میرے مُنہ میں کبھی نہیں گیا۔
  • تب اُس نے مُجھے فرمایا دیکھ مَیں اِنسان کی نجاست کے عِوض تُجھے گوبر دیتا ہُوں ۔ سو تُو اپنی روٹی اُس سے پکانا۔
  • اور اُس نے مُجھے فرمایا کہ اَے آدم زاد دیکھ مَیں یروشلیِم میں روٹی کا عصا توڑ ڈالُوں گا اور وہ روٹی تول کر فِکرمندی سے کھائیں گے اور پانی ناپ کر حَیرت سے پِئیں گے۔
  • تاکہ وہ روٹی پانی کے مُحتاج ہوں اور باہم سراسِیمہ ہوں اور اپنی بدکرداری میں ہلاک ہوں۔
  • اَے آدم زاد تُو ایک تیز تلوار لے اور حجّام کے اُسترہ کی طرح اُس سے اپنا سر اور اپنی داڑھی مُنڈا اور ترازُو لے اور بالوں کو تول کر اُن کے حِصّے بنا۔
  • پِھر جب مُحاصرہ کے دِن پُورے ہو جائیں تو شہر کے بِیچ میں اُن کا ایک حِصّہ لے کر آگ میں جلا اور دُوسرا حِصّہ لے کر تلوار سے اِدھر اُدھر بِکھیر دے اور تِیسرا حِصّہ ہوامیں اُڑا دے اور مَیں تلوار کھینچ کر اُن کا پِیچھا کرُوں گا۔
  • اور اُن میں سے تھوڑے سے بال گِن کر لے اور اُن کو اپنے دامن میں باندھ۔
  • پِھر اُن میں سے کُچھ نِکال کر آگ میں ڈال اور جلا دے ۔ اِس میں سے ایک آگ نِکلے گی جو اِسرائیل کے تمام گھرانے میں پَھیل جائے گی۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یروشلیِم یِہی ہے ۔ مَیں نے اُسے قَوموں اور مملکتوں کے درمِیان جو اُس کے آس پاس ہیں رکھّا ہے۔
  • لیکن اُس نے دِیگر اقوام سے زِیادہ شرارت کر کے میرے احکام کی مُخالفت کی اور میرے آئِین کو آس پاس کی مملکتوں سے زِیادہ ردّ کِیا کیونکہ اُنہوں نے میرے احکام کو ردّ کِیا اور میرے آئِین کی پَیروی نہ کی۔
  • پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم اپنے آس پاس کی اقوام سے بڑھ کر فِتنہ انگیز ہو اور میرے آئِین کی پَیروی نہیں کی اور میرے اِحکام پر عمل نہیں کِیا اور اپنے آس پاس کی اقوام کے آئِین و احکام پر بھی کار بند نہیں ہُوئے۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں ہاں مَیں ہی تیرا مُخالِف ہُوں اور تیرے درمِیان سب قَوموں کی آنکھوں کے سامنے تُجھے سزا دُوں گا۔
  • اور مَیں تیرے سب نفرتی کاموں کے سبب سے تُجھ میں وُہی کرُوں گا جو مَیں نے اب تک نہیں کِیا اور کبھی نہ کرُوں گا۔
  • پس تُجھ میں باپ بیٹے کو اور بیٹا باپ کو کھا جائے گا اور مَیں تُجھے سزا دُوں گا اور تیرے بقِیّہ کو ہر طرف پراگندہ کرُوں گا۔
  • پس خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم چُونکہ تُو نے اپنی تمام مکرُوہات سے اور اپنے نفرتی کاموں سے میرے مَقدِس کو ناپاک کِیا ہے اِس لِئے مَیں بھی تُجھے گھٹاؤُں گا ۔ میری آنکھیں رِعایت نہ کریں گی ۔ مَیں ہرگِز رحم نہ کرُوں گا۔
  • تیرا ایک حِصّہ وبا سے مَر جائے گا اور کال سے تیرے اندر ہلاک ہو جائے گا اور دُوسرا حِصّہ تیری چاروں طرف تلوار سے مارا جائے گا اور تِیسرے حِصّہ کو مَیں ہر طرف پراگندہ کرُوں گا اور تلوار کھینچ کر اُن کا پِیچھا کرُوں گا۔
  • میرا قہر یُوں پُورا ہو گا تب میرا غضب اُن پر دِھیما ہو جائے گا اور میری تسکِین ہو گی اور جب مَیں اُن پر اپنا قہر پُورا کرُوں گا تب وہ جانیں گے کہ مُجھ خُداوند نے اپنی غَیرت سے یہ سب کُچھ فرمایا تھا۔
  • اِس کے سِوا مَیں تُجھ کو اُن قَوموں کے درمِیان جو تیرے آس پاس ہیں اور اُن سب کی نِگاہوں میں جو اُدھر سے گُذر کریں گے وِیران و باعِث ملامت بناؤُں گا۔
  • پس جب مَیں قہر و غضب اور سخت ملامت سے تیرے درمِیان عدالت کرُوں گا تو تُو اپنے آس پاس کی اقوام کے لِئے جایِ ملامت و اِہانت اور مقامِ عِبرت و حَیرت ہو گی ۔ مَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے۔
  • یعنی جب مَیں سخت قحط کے تِیر جو اُن کی ہلاکت کے لِئے ہیں اُن کی طرف راونہ کرُوں گا جِن کو مَیں تُمہارے ہلاک کرنے کے لِئے چلاؤُں گا اور مَیں تُم میں قحط کو زِیادہ کرُوں گا اور تُمہاری روٹی کے عصا کو توڑ ڈالُوں گا۔
  • اور مَیں تُم میں قحط اور بُرے درِندے بھیجُوں گا اور وہ تُجھے لاولد کریں گے اور مَری اور خُون ریزی تیرے درمِیان آئے گی اور مَیں تلوار تُجھ پر لاؤُں گا ۔ مَیں خُداوند ہی نے فرمایا ہے۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد اِسرائیل کے پہاڑوں کی طرف مُنہ کرکے اُن کے خِلاف نبُوّت کر۔
  • اور یُوں کہہ کہ اَے اِسرائیل کے پہاڑو خُداوند خُدا کا کلام سُنو! خُداوند خُدا پہاڑوں اور ٹِیلوں کو اور نہروں اور وادِیوں کو یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں ہاں مَیں ہی تُم پر تلوار چلاؤُں گا ۔ اور تُمہارے اُونچے مقاموں کو غارت کرُوں گا۔
  • اور تُمہاری قُربان گاہیں اُجڑ جائیں گی اور تُمہاری سُورج کی مُورتیں توڑ ڈالی جائیں گی اور مَیں تُمہارے مقتُولوں کو تُمہارے بُتوں کے آگے ڈال دُوں گا۔
  • اور بنی اِسرائیل کی لاشیں اُن کے بُتوں کے آگے پھینک دُوں گا اور مَیں تُمہاری ہڈِّیوں کو تُمہاری قُربان گاہوں کے گِردا گِرد پراگندہ کرُوں گا۔
  • تُمہاری بُود و باش کے تمام عِلاقوں کے شہر وِیران ہوں گے اور اُونچے مقام اُجاڑے جائیں گے تاکہ تُمہاری قُربان گاہیں خراب اور وِیران ہوں اور تُمہارے بُت توڑے جائیں اور باقی نہ رہیں اور تُمہاری سُورج کی مُورتیں کاٹ ڈالی جائیں اور تُمہاری دست کارِیاں نابُود ہوں۔
  • اور مقتُول تمُہارے درمِیان گِریں گے اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • لیکن مَیں ایک بقِیّہ چھوڑ دُوں گا یعنی وہ چند لوگ جو قَوموں کے درمِیان تلوار سے بچ نِکلیں گے جب تُم غَیر مُمالِک میں پراگندہ ہو جاؤ گے۔
  • اور جو تُم میں سے بچ رہیں گے اُن قَوموں کے درمِیان جہاں جہاں وہ اسِیر ہو کر جائیں گے مُجھ کو یاد کریں گے جب مَیں اُن کے بے وفا دِلوں کو جو مُجھ سے دُور ہُوئے اور اُن کی آنکھوں کو جو بُتوں کی پَیروی میں برگشتہ ہُوئِیں شِکستہ کرُوں گا اور وہ آپ اپنی تمام بد اعمالی کے سبب سے جو اُنہوں نے اپنے تمام گِھنَونے کاموں میں کی اپنی ہی نظر میں نفرتی ٹھہریں گے۔
  • تب وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں اور مَیں نے یُوں ہی نہیں فرمایا تھا کہ مَیں اُن پر یہ بلا لاؤُں گا۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ہاتھ پر ہاتھ مار اور پاؤں زمِین پر پٹک کر کہہ کہ بنی اِسرائیل کے تمام گِھنَونے کاموں پر افسوس! کیونکہ وہ تلوار اور کال اور وبا سے ہلاک ہوں گے۔
  • جو دُور ہے وہ وبا سے مَرے گا اور جو نزدِیک ہے تلوار سے قتل کِیا جائے گا اور جو باقی رہے اور محصُور ہو وہ کال سے مَرے گا اور مَیں اُن پر اپنے قہر کو یُوں پُورا کرُوں گا۔
  • اور جب اُن کے مقتُول ہر اُونچے ٹِیلے پر اور پہاڑوں کی سب چوٹِیوں پر اور ہر ایک ہرے درخت اور گھنے بلُوط کے نِیچے ہر جگہ جہاں وہ اپنے سب بُتوں کے لِئے خُوشبُو جلاتے تھے اُن کے بُتوں کے پاس اُن کی قُربان گاہوں کی چاروں طرف پڑے ہُوئے ہوں گے تب وہ پہچانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
  • اور مَیں اُن پر ہاتھ چلاؤُں گا اور بیابان سے دِبلہ تک اُن کے مُلک کی سب بستِیاں وِیران اور سُنسان کرُوں گا ۔ تب وہ پہچانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد خُداوند خُدا اِسرائیل کے مُلک سے یُوں فرماتا ہے کہ تمام ہُؤا! مُلک کے چاروں کونوں پر خاتِمہ آن پُہنچا ہے۔
  • اب تیری اجل آئی اور مَیں اپنا غضب تُجھ پر نازِل کرُوں گا اور تیری روِش کے مُطابِق تیری عدالت کرُوں گا اور تیرے سب گِھنَونے کاموں کی سزا تُجھ پر لاؤُں گا۔
  • میری آنکھ تیری رِعایت نہ کرے گی اور مَیں تُجھ پر رحم نہ کرُوں گا بلکہ مَیں تیری روِش کے مُطابِق تُجھے سزا دُوں گا اور تیرے گِھنَونے کاموں کے انجام تیرے درمِیان ہوں گے تاکہ تُم جانو کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ایک بلا یعنی بلایِ عظِیم! دیکھ وہ آتی ہے۔
  • خاتِمہ آیا ۔ خاتِمہ آ گیا ۔ وہ تُجھ پر آ پُہنچا ۔ دیکھ وہ آ پُہنچا۔
  • اَے زمِین پر بسنے والے تیری شامت آ گئی ۔ وقت آ پُہنچا ۔ ہنگامہ کا دِن قرِیب ہُؤا ۔ یہ پہاڑوں پر خُوشی کی للکار کا دِن نہیں۔
  • اب مَیں اپنا قہر تُجھ پر اُنڈیلنے کو ہوں اور اپنا غضب تُجھ پر پُورا کرُوں گا اور تیری روِش کے مُطابِق تیری عدالت کرُوں گا اور تیرے سب گِھنَونے کاموں کی سزا تُجھ پر لاؤُں گا۔
  • میری آنکھ رِعایت نہ کرے گی اور مَیں ہرگِز رحم نہ کرُوں گا ۔ مَیں تُجھے تیری روِش کے مُطابِق سزا دُوں گا اور تیرے گِھنَونے کاموں کے انجام تیرے درمِیان ہوں گے اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند سزا دینے والا ہُوں۔
  • دیکھ وہ دِن ۔ دیکھ وہ آ پُہنچا ہے! تیری شامت آگئی ۔ عصا میں کلِیاں نِکلِیں ۔ غُرُور میں غُنچے نِکلے۔
  • سِتم گری نِکلی کہ شرارت کے لِئے چھڑی ہو ۔ کوئی اُن میں سے نہ بچے گا ۔ نہ اُن کے انبوہ میں سے کوئی اور نہ اُن کے مال میں سے کُچھ اور اُن پر ماتم نہ ہو گا۔
  • وقت آ گیا ۔ دِن قرِیب ہے ۔نہ خرِیدنے والا خوش ہو نہ بیچنے والا اُداس کیونکہ اُن کے تمام انبوہ پر غضب نازِل ہونے کو ہے۔
  • کیونکہ بیچنے والا بِکی ہُوئی چِیز تک پِھر نہ پُہنچے گاا گرچہ ہنُوز وہ زِندوں کے درمِیان ہوں کیونکہ یہ رویا اُن کے تمام انبوہ کے لِئے ہے ۔ایک بھی نہ لَوٹے گا اور نہ کوئی بدکرداری سے اپنی جان کو قائِم رکھّے گا۔
  • نرسِنگا پُھونکا گیا اور سب کُچھ تیّار ہے لیکن کوئی جنگ کو نہیں نِکلتا کیونکہ میرا غضب اُن کے تمام انبوہ پر ہے۔
  • باہر تلوار ہے اور اندر وبا اور قحط ہیں ۔ جو کھیت میں ہے تلوار سے قتل ہو گا اور جو شہر میں ہے قحط اوروبا اُسے نِگل جائیں گے۔
  • لیکن جو اُن میں سے بھاگ جائیں گے وہ بچ نِکلیں گے اور وادِیوں کے کبُوتروں کی مانِند پہاڑوں پر رہیں گے اور سب کے سب نالہ کریں گے ۔ ہر ایک اپنی بدکرداری کے سبب سے۔
  • سب ہاتھ ڈِھیلے ہوں گے اور سب گُھٹنے پانی کی مانِند کمزور ہو جائیں گے۔
  • وہ ٹاٹ سے کمر کَسیں گے اور ہَول اُن پر چھا جائے گا اور سب کے مُنہ پر شرم ہو گی اور اُن سب کے سروں پر چندلاپن ہو گا۔
  • وہ اپنی چاندی سڑکوں پر پھینک دیں گے اور اُن کا سونا ناپاک چِیز کی مانِند ہو گا ۔ خُداوند کے غضب کے دِن میں اُن کا سونا چاندی اُن کو نہ بچا سکے گا ۔ اُن کی جانیں آسُودہ نہ ہوں گی اور اُن کے پیٹ نہ بھریں گے کیونکہ اُنہوں نے اُسی سے ٹھوکر کھا کر بدکرداری کی تھی۔
  • اور اُن کے خُوب صُورت زیور شَوکت کے لِئے تھے پر اُنہوں نے اُن سے اپنی نفرتی مُورتیں اور مکرُوہ چِیزیں بنائِیں اِس لِئے مَیں نے اُن کے لِئے اُن کو ناپاک چِیز کی مانِند کر دِیا۔
  • اور مَیں اُن کو غنِیمت کے لِئے پردیسیوں کے ہاتھ میں اور لُوٹ کے لِئے زمِین کے شرِیروں کے ہاتھ میں سَونپ دُوں گا اور وہ اُن کو ناپاک کریں گے۔
  • اور مَیں اُن سے مُنہ پھیر لُوں گا اور وہ میرے خَلوت خانہ کو ناپاک کریں گے ۔ اُس میں غارت گر آئیں گے اور اُسے ناپاک کریں گے۔
  • زنجِیربنا کیونکہ مُلک خُون ریزی کے گُناہوں سے پُر ہے اور شہر ظُلم سے بھرا ہے۔
  • پس مَیں غَیر قَوموں میں سے بدترِین کو لاؤُں گا اور وہ اُن کے گھروں کے مالِک ہوں گے اور مَیں زبردستوں کا گھمنڈ مِٹاؤُں گا اور اُن کے مُقدّس مقام ناپاک کِئے جائیں گے۔
  • ہلاکت آتی ہے اور وہ سلامتی کو ڈُھونڈیں گے پر نہ پائیں گے۔
  • بلا پر بلا آئے گی اور افواہ پر افواہ ہو گی ۔ تب وہ نبی سے رویا کی تلاش کریں گے لیکن شرِیعت کاہِن سے اور مصلحت بزُرگوں سے جاتی رہے گی۔
  • بادشاہ ماتم کرے گا اور حاکِم پر حَیرت چھا جائے گی اور رعِیّت کے ہاتھ کانپیں گے مَیں اُن کی روِش کے مُطابِق اُن سے سلُوک کرُوں گا اور اُن کے اعمال کے مُطابِق اُن پر فتویٰ دُوں گا تاکہ وہ جانیں کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
  • اور چھٹے برس کے چھٹے مہِینے کی پانچویِں تارِیخ کو یُوں ہُؤا کہ مَیں اپنے گھر میں بَیٹھا تھا اور یہُودا ہ کے بزُرگ میرے سامنے بَیٹھے تھے کہ وہاں خُداوند خُدا کا ہاتھ مُجھ پر ٹھہرا۔
  • تب مَیں نے نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک شبِیہہ آگ کی مانِند نظر آتی ہے۔ اُس کی کمر سے نِیچے تک آگ اور اُس کی کمر سے اُوپر تک جلوۂِ نُور ظاہِر ہُؤا جِس کا رنگ صَیقل کِئے ہُوئے پِیتل کا سا تھا۔
  • اور اُس نے ایک ہاتھ کی شبِیہہ سی بڑھا کر میرے سر کے بالوں سے مُجھے پکڑا اور رُوح نے مُجھے آسمان اور زمِین کے درمِیا ن بُلند کِیا اور مُجھے اِلٰہی رویا میں یروشلیِم میں شِمال کی طرف اندرُونی پھاٹک پر جہاں غَیرت کی مُورت کا مسکن تھا جو غَیرت بھڑکاتی ہے لے آئی۔
  • اور کیا دیکھتا ہُوں کہ وہاں اِسرائیل کے خُدا کا جلال اُس رویا کے مُطابِق جو مَیں نے اُس وادی میں دیکھی تھی مَوجُود ہے۔
  • تب اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد اپنی آنکھیں شِمال کی طرف اُٹھا اور مَیں نے اُس طرف آنکھیں اُٹھائِیں اور کیا دیکھتا ہُوں کہ شِمال کی طرف مذبح کے دروازہ پرغَیرت کی وُہی مُورت مدخل میں ہے۔
  • اور اُس نے پِھر مُجھے فرمایا کہ اَے آدم زاد تُو اُن کے کام دیکھتا ہے؟ یعنی وہ مکرُوہاتِ عظِیم جو بنی اِسرائیل یہاں کرتے ہیں تاکہ مَیں اپنے مَقدِس کو چھوڑ کر اُس سے دُور ہو جاؤُں لیکن تُو ابھی اِن سے بھی بڑی مکرُوہات دیکھے گا۔
  • تب وہ مُجھے صحن کے پھاٹک پر لایا اور مَیں نے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ دِیوار میں ایک چھید ہے۔
  • تب اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد دِیوار کھود اور جب مَیں نے دِیوار کو کھودا تو ایک دروازہ دیکھا۔
  • پِھر اُس نے مُجھے فرمایا اندر جا اور جو نفرتی کام وہ یہاں کرتے ہیں دیکھ۔
  • تب مَیں نے اندر جا کر دیکھا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ہر نَوع کے سب رینگنے والے کِیڑوں اور مکرُوہ جانوروں کی سب صُورتیں اور بنی اِسرائیل کے بُت گِردا گِرد دِیوار پر مُنقّش ہیں۔
  • اور بنی اِسرائیل کے بزُرگوں میں سے ستّر شخص اُن کے آگے کھڑے ہیں اور یازنیا ہ بِن سافن اُن کے وسط میں کھڑا ہے اور ہر ایک کے ہاتھ میں ایک بخُور دان ہے اورخُوشبُو بخُور کا بادل اُٹھ رہا ہے۔
  • تب اُس نے مُجھے فرمایا کہ اَے آدم زاد کیا تُو نے دیکھا کہ بنی اِسرائیل کے سب بزُرگ تارِیکی میں یعنی اپنے مُنقّش کاشانوں میں کیا کرتے ہیں؟ کیونکہ وہ کہتے ہیں کہ خُداوند ہم کو نہیں دیکھتا ۔ خُداوند نے مُلک کو چھوڑ دِیا ہے۔
  • اور اُس نے مُجھے یہ بھی فرمایا کہ تُو ابھی اِن سے بھی بڑی مکرُوہات جو وہ کرتے ہیں دیکھے گا۔
  • تب وہ مُجھے خُداوند کے گھر کے شِمالی پھاٹک پر لایا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ وہاں عَورتیں بَیٹھی تمُّوز پر نَوحہ کر رہی ہیں۔
  • تب اُس نے مُجھے فرمایا اَے آد م زاد کیا تُو نے یہ دیکھا ہے؟ تُو ابھی اِن سے بھی بڑی مکرُوہات دیکھے گا۔
  • پِھر وہ مُجھے خُداوند کے گھر کے اندرُونی صحن میں لے گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ خُداوند کی ہَیکل کے دروازہ پر آستانہ اور مذبح کے درمِیان قرِیباً پچِّیس شخص ہیں جِن کی پِیٹھ خُداوند کی ہَیکل کی طرف ہے اور اُن کے مُنہ مشرِق کے طرف ہیں اور مشرِق کا رُخ کر کے آفتاب کو سِجدہ کر رہے ہیں۔
  • تب اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد کیا تُو نے یہ دیکھا ہے؟ کیا بنی یہُودا ہ کے نزدِیک یہ چھوٹی سی بات ہے کہ وہ یہ مکرُوہ کام کریں جو یہاں کرتے ہیں کیونکہ اُنہوں نے تو مُلک کو ظُلم سے بھر دِیا اور پِھر مُجھے غضبناک کِیا اور دیکھ وہ اپنی ناک سے ڈالی لگاتے ہیں۔
  • پس مَیں بھی قہر سے پیش آؤُں گا ۔ میری آنکھ رِعایت نہ کرے گی اور مَیں ہرگِز رحم نہ کرُوں گا اور اگرچہ وہ چِلاّ چِلاّ کر میرے کانوں میں آہ و نالہ کریں تَو بھی مَیں اُن کی نہ سنُوں گا۔
  • پِھر اُس نے بُلند آواز سے پُکار کر میرے کانوں میں کہا کہ اُن کو جو شہر کے مُنتظِم ہیں نزدِیک بُلا ۔ ہر ایک شخص اپنا مُہلِک ہتھیار ہاتھ میں لِئے ہو۔
  • اور دیکھو چھ مَرد اُوپر کے پھاٹک کی راہ سے جو شِمال کی طرف ہے چلے آئے اور ہر ایک مَرد کے ہاتھ میں اُس کا خُون ریز ہتھیار تھا اور اُن کے درمِیان ایک آدمی کتانی لِباس پہنے تھا اور اُس کی کمر پر لِکھنے کی دوات تھی ۔ سو وہ اندر گئے اور پِیتل کے مذبح کے پاس کھڑے ہُوئے۔
  • اور اِسرائیل کے خُدا کا جلال کرُّوبی پر سے جِس پر وہ تھا اُٹھ کر گھر کے آستانہ پر گیا اور اُس نے اُس مَرد کو جو کتانی لِباس پہنے تھا اور جِس کے پاس لِکھنے کی دوات تھی پُکارا۔
  • اور خُداوند نے اُسے فرمایا کہ شہر کے درمیان سے ہاں یروشلیِم کے بِیچ سے گُذر اور اُن لوگوں کی پیشانی پر جو اُن سب نفرتی کاموں کے سبب سے جو اُس کے درمِیان کِئے جاتے ہیں آہیں مارتے اور روتے ہیں نِشان کر دے۔
  • اور اُس نے میرے سُنتے ہُوئے دُوسروں سے فرمایا اُس کے پِیچھے پِیچھے شہر میں سے گُذر کرو اور مارو ۔ تُمہاری آنکھیں رِعایت نہ کریں اور تُم رحم نہ کرو۔
  • تُم بُوڑھوں اور جوانوں اور لڑکیوں اور ننّھے بچّوں اور عَورتوں کو بِالکُل مار ڈالو لیکن جِن پر نِشان ہے اُن میں سے کِسی کے پاس نہ جاؤ اور میرے مَقدِس سے شرُوع کرو ۔ تب اُنہوں نے اُن بزُرگوں سے جو ہَیکل کے سامنے تھے شرُوع کِیا۔
  • اور اُس نے اُن کو فرمایا کہ ہَیکل کو ناپاک کرو اور مقتُولوں سے صحنوں کو بھر دو ۔ چلو باہر نِکلو ۔ سو وہ نِکل گئے اور شہر میں قتل کرنے لگے۔
  • اور جب وہ اُن کو قتل کر رہے تھے اور مَیں بچ رہا تھا تو یُوں ہُؤا کہ مَیں مُنہ کے بَل گِرا اور چِلاّ کر کہا آہ! اَے خُداوند خُدا کیا تُو اپنا قہرِ شدِید یروشلیِم پر نازِل کر کے اِسرائیل کے سب باقی لوگوں کو ہلاک کرے گا؟۔
  • تب اُس نے مُجھے فرمایا کہ اِسرائیل اور یہُودا ہ کے خاندان کی بدکرداری نِہایت عظِیم ہے ۔ مُلک خُون ریزی سے پُر ہے اور شہر بے اِنصافی سے بھرا ہے کیونکہ وہ کہتے ہیں کہ خُداوند نے مُلک کو چھوڑ دِیا ہے اور وہ نہیں دیکھتا۔
  • پس میری آنکھ رِعایت نہ کرے گی اور مَیں ہرگِز رحم نہ کرُوں گا ۔ مَیں اُن کی روِش کا بدلہ اُن کے سر پر لاؤُں گا۔
  • اور دیکھو اُس آدمی نے جو کتانی لِباس پہنے تھا اور جِس کے پاس لِکھنے کی دوات تھی یُوں کَیفِیّت بیان کی جَیساتُو نے مُجھے حُکم دِیا مَیں نے کِیا۔
  • تب مَیں نے نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ اُس فضا پر جو کرُّوبِیوں کے سر کے اُوپر تھی ایک چِیز نِیلم سی دِکھائی دی اور اُس کی صُورت تخت کی سی تھی۔
  • اور اُس نے اُس آدمی کو جو کتانی لِباس پہنے تھا فرمایا کہ اُن پہیوں کے اندر جا جو کرُّوبی کے نِیچے ہیں اور آگ کے انگارے جو کرُّوبِیوں کے درمِیان ہیں مُٹّھی بھر کر اُٹھا اور شہر کے اُوپر بِکھیر دے اور وہ گیا اور مَیں دیکھتا تھا۔
  • جب وہ شخص اندر گیا تب کرُّوبی ہَیکل کی د ہنی طرف کھڑے تھے اور اندرُونی صحن بادل سے بھر گیا۔
  • تب خُداوند کا جلال کرُّوبی پر سے بُلند ہو کر ہَیکل کے آستانہ پر آیا اور ہَیکل بادل سے بھر گئی اور صحن خُداوند کے جلال کے نُور سے معمُور ہو گیا۔
  • اور کرُّوبِیوں کے پروں کی صدا باہر کے صحن تک سُنائی دیتی تھی جَیسے قادِر مُطلق خُدا کی آواز جب وہ کلام کرتا ہے۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ جب اُس نے اُس شخص کو جو کتانی لِباس پہنے تھا حُکم کِیا کہ وہ پہئے کے اندر سے اور کرُّوبِیوں کے درمِیان سے آگ لے تب وہ اندر گیا اور پہئے کے پاس کھڑا ہُؤا۔
  • اور کرُّوبِیوں میں سے ایک کرُّوبی نے اپنا ہاتھ اُس آگ کی طرف جو کرُّوبِیوں کے درمِیان تھی بڑھایا اور آگ لے کر اُس شخص کے ہاتھوں پر جو کتانی لِباس پہنے تھا رکھّی ۔ وہ لے کر باہر چلا گیا۔
  • اور کرُّوبِیوں کے درمِیان اُن کے پروں کے نِیچے اِنسان کے ہاتھ کی سی صُورت نظر آئی۔
  • اور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ چار پہئے کرُّوبِیوں کے آس پاس ہیں ۔ ایک کرُّوبی کے پاس ایک پہیا اور دُوسرے کرُّوبی کے پاس دُوسرا پہیا تھا اور اُن پہیوں کا جلوہ دیکھنے میں زبرجد کا سا تھا۔
  • اور اُن کی شکل ایک ہی طرح کی تھی ۔ جَیسے پہیا پہئے کے اندر ہو۔
  • جب وہ چلتے تھے تو اپنی چاروں طرف پر چلتے تھے ۔ وہ چلتے ہُوئے مُڑتے نہ تھے ۔ جِس طرف کو سر کا رُخ ہوتا تھا اُسی طرف اُس کے پِیچھے پِیچھے جاتے تھے ۔ وہ چلتے ہُوئے مُڑتے نہ تھے۔
  • اور اُن کے تمام بدن اور پِیٹھ اور ہاتھوں اور پروں اور اُن پہیوں میں گِردا گِرد آنکھیں ہی آنکھیں تِھیں یعنی اُن چاروں کے پہیوں میں۔
  • اِن پہیوں کو میرے سُنتے ہُوئے چرخ کہا گیا۔
  • اور ہر ایک کے چار چِہرے تھے پہلا چِہرہ کرُّوبی کا ۔ دُوسرا اِنسان کا ۔ تِیسرا شیرِ بَبر کا اور چَوتھا عُقاب کا۔
  • اور کرُّوبی بُلند ہُوئے ۔ یہ وہ جان دار تھا جو مَیں نے نہرِ کبار کے پاس دیکھا تھا۔
  • اور جب کرُّوبی چلتے تھے تو پہئے بھی اُن کے ساتھ ساتھ چلتے تھے اور جب کرُّوبِیوں نے اپنے بازُو پَھیلائے تاکہ زمِین سے اُوپر بُلند ہوں تو وہ پہئے اُن کے پاس سے جُدا نہ ہُوئے۔
  • جب وہ ٹھہرتے تھے تو یہ بھی ٹھہرتے تھے اور جب وہ بُلند ہوتے تھے تو یہ بھی اُن کے ساتھ بُلند ہو جاتے تھے کیونکہ جان دار کی رُوح اُن میں تھی۔
  • اور خُداوند کا جلال گھر کے آستانہ پر سے روانہ ہوکر کرُّوبِیوں کے اُوپر ٹھہر گیا۔
  • تب کرُّوبِیوں نے اپنے بازُو پَھیلائے اور میری آنکھوں کے سامنے زمِین سے بُلند ہُوئے اور چلے گئے اور پہئے اُن کے ساتھ ساتھ تھے اور وہ خُداوند کے گھر کے مشرِقی پھاٹک کے آستانہ پر ٹھہرے اور اِسرائیل کے خُدا کا جلال اُن کے اُوپر جلوہ گر تھا۔
  • یہ وہ جان دار ہے جو مَیں نے اِسرائیل کے خُدا کے نِیچے نہرِ کبار کے کنارے پر دیکھا تھا اور مُجھے معلُوم تھا کہ یہ کرُّوبی ہیں۔
  • ہر ایک کے چار چِہرے تھے اور چار بازُو اور اُن کے بازُوؤں کے نِیچے اِنسان کا سا ہاتھ تھا۔
  • رہی اُن کے چِہروں کی صُورت ۔ یہ وُہی چِہرے تھے جو مَیں نے نہرِ کبار کے کنارے پر دیکھے تھے یعنی اُن کی صُورت اور وہ خُود ۔ وہ سب کے سب سِیدھے آگے ہی کو چلے جاتے تھے۔
  • اور رُوح مُجھ کو اُٹھا کر خُداوند کے گھر کے مشرِقی پھاٹک پر جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے لے گئی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ اُس پھاٹک کے آستانہ پر پچِیّس شخص ہیں اورمَیں نے اُن کے درمِیان یازنیا ہ بِن عزُّور اور فلطیا ہ بِن بِنایا ہ لوگوں کے اُمرا کو دیکھا۔
  • اور اُس نے مُجھے فرمایا کہ اَے آدم زاد یہ وہ لوگ ہیں جو اِس شہر میں بدکرداری کی تدبِیر اور بُری مشوَرت کرتے ہیں۔
  • جو کہتے ہیں کہ گھر بنانا نزدِیک نہیں ہے ۔ یہ شہر تو دیگ ہے اور ہم گوشت ہیں۔
  • اِس لِئے تُو اُن کے خِلاف نبُوّت کر ۔ اَے آدم زاد نبُوّت کر۔
  • اور خُداوند کی رُوح مُجھ پر نازِل ہُوئی اور اُس نے مُجھے کہا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اَے بنی اِسرائیل تُم نے یُوں کہا ہے ۔ مَیں تُمہارے دِل کے خیالات کو جانتا ہُوں۔
  • تُم نے اِس شہر میں بُہتوں کو قتل کِیا بلکہ اُس کی سڑکوں کو مقتُولوں سے بھردِیا ہے۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُمہارے مقتُول جِن کی لاشیں تُم نے شہر میں رکھ چھوڑی ہیں یہ وُہی گوشت ہے اور یہ شہر وُہی دیگ ہے لیکن تُم اِس سے باہر نِکالے جاؤ گے۔
  • تُم تلوار سے ڈرے ہو اور خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مَیں تلوار تُم پر لاؤُں گا۔
  • اور مَیں تُم کو اُس سے باہر نِکالُوں گا اور تُم کو پردیسیوں کے حوالہ کر دُوں گا اور تُم کو سزا دُوں گا۔
  • تُم تلوار سے قتل ہو گے ۔ اِسرائیل کی حُدُ ود کے اندر مَیں تُمہاری عدالت کرُوں گا اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • یہ شہر تُمہارے لِئے دیگ نہ ہو گا نہ تُم اِس میں کاگوشت ہو گے بلکہ مَیں بنی اِسرائیل کی حُدُ ود کے اندر تُمہارا فَیصلہ کرُوں گا۔
  • اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں جِس کے آئِین پر تُم نہیں چلے اور جِس کے احکام پر تُم نے عمل نہیں کِیا بلکہ تُم اُن قَوموں کے احکام پر جو تُمہارے آس پاس ہیں کار بند ہُوئے۔
  • اور جب مَیں نبُوّت کر رہا تھا تو یُوں ہُؤا کہ فلطیا ہ بِن بنایاہ مَر گیا ۔ تب مَیں مُنہ کے بَل گِرا اور بُلند آواز سے چِلاّ کر کہا آہ خُداوند خُدا! کیا تُو بنی اِسرائیل کے بقِیّہ کو بِالکُل مِٹا ڈالے گا؟۔
  • تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد تیرے بھائِیوں ہاں تیرے بھائِیوں یعنی تیرے قرابتیوں بلکہ سب بنی اِسرائیل سے ہاں اُن سب سے یروشلیِم کے باشِندوں نے کہا ہے خُداوند سے دُور رہو۔ یہ مُلک ہم کو مِیراث میں دِیا گیا ہے۔
  • اِس لِئے تُو کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ہرچند مَیں نے اُن کو قَوموں کے درمِیان ہانک دِیا ہے اورغَیر مُلکوں میں پراگندہ کِیا لیکن مَیں اُن کے لِئے تھوڑی دیر تک اُن مُلکوں میں جہاں جہاں وہ گئے ہیں ایک مَقدِس ہُوں گا۔
  • اِس لِئے تُو کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تُم کو اُمّتوں میں سے جمع کر لُوں گا اور اُن مُلکوں میں سے جِن میں تُم پراگندہ ہُوئے تُم کو فراہم کرُوں گا اور اِسرائیل کا مُلک تُم کو دُوں گا۔
  • اور وہ وہاں آئیں گے اور اُس کی تمام نفرتی اور مکرُوہ چِیزیں اُس سے دُور کر دیں گے۔
  • اور مَیں اُن کو نیا دِل دُوں گا اور نئی رُوح تُمہارے باطِن میں ڈالُوں گا اور سنگِین دِل اُن کے جِسم سے خارِج کر دُوں گا اور اُن کو گوشتِین دِل عِنایت کرُوں گا۔
  • تاکہ وہ میرے آئِین پر چلیں اور میرے احکام پر عمل کریں اور اُن پر کاربند ہوں اور وہ میرے لوگ ہوں گے اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا۔
  • لیکن جِن کا دِل اپنی نفرتی اور مکرُوہ چِیزوں کا طالِب ہو کر اُن کی پَیروی میں ہے اُن کی بابت خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مَیں اُن کی روِش کو اُنہی کے سر پر لاؤُں گا۔
  • تب کرُّوبِیوں نے اپنے اپنے بازُو بُلند کِئے اور پہئے اُن کے ساتھ ساتھ چلے اور اِسرائیل کے خُدا کا جلال اُن کے اُوپر جلوہ گر تھا۔
  • اور خُداوند کا جلال شہر میں سے اُٹھا اور شہر کی مشرِقی طرف کے پہاڑ پر جا ٹھہرا۔
  • تب رُوح نے مُجھے اُٹھایا اور خُدا کی رُوح نے رویا میں مُجھے پِھر کسدیوں کے مُلک میں اسِیروں کے پاس پُہنچا دِیا اور وہ رویا جو مَیں نے دیکھی مُجھ سے غائِب ہو گئی۔
  • اور مَیں نے اسِیروں سے خُداوند کی وہ سب باتیں بیان کِیں جو اُس نے مُجھ پر ظاہِر کی تِھیں۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد! تُو ایک باغی گھرانے کے درمِیان رہتا ہے جِن کی آنکھیں ہیں کہ دیکھیں پر وہ نہیں دیکھتے اور اُن کے کان ہیں کہ سُنیں پر وہ نہیں سُنتے کیونکہ وہ باغی خاندان ہیں۔
  • اِس لِئے اَے آدم زاد سفر کا سامان تیّار کر اور دِن کو اُن کے دیکھتے ہُوئے اپنے مکان سے روانہ ہو ۔ تُو اُن کے سامنے اپنے مکان سے دُوسرے مکان کو جا ۔ مُمکِن ہے کہ وہ سوچیں اگرچہ وہ باغی خاندان ہیں۔
  • اور تُو دِن کو اُن کی آنکھوں کے سامنے اپنا سامان باہرنِکال جِس طرح نقلِ مکان کے لِئے سامان نِکالتے ہیں اور شام کو اُن کے سامنے اُن کی مانِند جو اسِیرہو کر نِکل جاتے ہیں نِکل جا۔
  • اُن کی آنکھوں کے سامنے دِیوار میں سُوراخ کر اور اُس راہ سے سامان نِکال۔
  • اُن کی آنکھوں کے سامنے تُو اُسے اپنے کاندھے پر اُٹھا اور اندھیرے میں اُسے نِکال لے جا ۔ تُو اپنا چِہرہ ڈھانپ تاکہ زمِین کو نہ دیکھ سکے کیونکہ مَیں نے تُجھے بنی اِسرائیل کے لِئے ایک نِشان مُقرّر کِیا ہے۔
  • چُنانچہ جَیسا مُجھے حُکم ہُؤا تھا وَیسا ہی مَیں نے کِیا ۔ مَیں نے دِن کو اپنا سامان نِکالا جَیسے نقلِ مکان کے لِئے نِکالتے ہیں اور شام کو مَیں نے اپنے ہاتھ سے دِیوار میں سُوراخ کِیا ۔ مَیں نے اندھیرے میں اُسے نِکالا اور اُن کے دیکھتے ہُوئے کاندھے پر اُٹھا لِیا۔
  • اور صُبح کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد کیا بنی اِسرائیل نے جو باغی خاندان ہیں تُجھ سے نہیں پُوچھا کہ تُو کیا کرتا ہے؟۔
  • اُن کو جواب دے کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یروشلیِم کے حاکِم اور تمام بنی اِسرائیل کے لِئے جو اُس میں ہیں یہ بارِنبُوّت ہے۔
  • اُن سے کہہ دے مَیں تُمہارے لِئے نِشان ہُوں جَیسا مَیں نے کِیا وَیسا ہی اُن سے سلُوک کِیا جائے گا ۔ وہ جلا وطن ہوں گے اور اسِیری میں جائیں گے۔
  • اور جو اُن میں حاکِم ہے وہ شام کو اندھیرے میں اُٹھ کر اپنے کاندھے پر سامان اُٹھائے ہُوئے نِکل جائے گا وہ دِیوار میں سُوراخ کریں گے کہ اُس راہ سے نِکال لے جائیں وہ اپنا چِہرہ ڈھانپے گا کیونکہ اپنی آنکھوں سے زمِین کو نہ دیکھے گا۔
  • اور مَیں اپنا جال اُس پر بِچھاؤُں گا اور وہ میرے پھندے میں پھنس جائے گا اور مَیں اُسے کسدیوں کے مُلک میں بابل میں پُہنچاؤُں گا لیکن وہ اُسے نہ دیکھے گا اگرچہ وہِیں مَرے گا۔
  • اور مَیں اُس کے آس پاس کے سب حِمایت کرنے والوں کو اور اُس کے سب غولوں کو تمام اطراف میں پراگندہ کرُوں گا اور مَیں تلوار کھینچ کر اُن کا پِیچھا کرُوں گا۔
  • اور جب مَیں اُن کو اقوام میں پراگندہ اور مُمالِک میں تِتّربِتّر کرُوں گا تب وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • لیکن مَیں اُن میں سے بعض کو تلوار اور کال سے اوروبا سے بچا رکُھّوں گا تاکہ وہ قَوموں کے درمِیان جہاں کہِیں جائیں اپنے تمام نفرتی کاموں کو بیان کریں اوروہ معلُوم کریں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد! تُو تھرتھراتے ہُوئے روٹی کھا اورکانپتے ہُوئے اور فِکرمندی سے پانی پی۔
  • اور اِس مُلک کے لوگوں سے کہہ کہ خُداوند خُدا یروشلیِم اور مُلکِ اِسرائیل کے باشِندوں کے حق میں یُوں فرماتاہے کہ وہ فِکرمندی سے روٹی کھائیں گے اور پریشانی سے پانی پِئیں گے تاکہ اُس کے باشِندوں کی سِتم گری کے سبب سے مُلک اپنی معمُوری سے خالی ہو جائے۔
  • اور وہ بستِیاں جو آباد ہیں اُجاڑ ہو جائیں گی اور مُلک وِیران ہو گا اور تُم جانو گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
  • پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد! مُلکِ اِسرائیل میں یہ کیا مثل جاری ہے کہ وقت گُذرتا جاتا ہے اور کِسی رویا کا کُچھ انجام نہیں ہوتا؟۔
  • اِس لِئے اُن سے کہہ دے کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اِس مثل کو مَوقُوف کرُوں گا اور پِھراِسے اِسرائیل میں اِستعمال نہ کریں گے بلکہ تُو اُن سے کہہ کہ وقت آ گیا ہے اور ہر رویا کا انجام قرِیب ہے۔
  • کیونکہ آگے کو بنی اِسرائیل کے درمِیان رویایِ باطِل اور خُوشامد کی غَیب دانی نہ ہو گی۔
  • کیونکہ مَیں خُداوند ہُوں ۔ مَیں کلام کرُوں گا اورمیرا کلام ضرُور پُورا ہو گا ۔ اُس کے پُورا ہونے میں تاخِیر نہ ہو گی بلکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے باغی خاندان مَیں تُمہارے دِنوں میں کلام کر کے اُسے پُورا کرُوں گا۔
  • اور خُداوند کا کلام پِھر مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد دیکھ بنی اِسرائیل کہتے ہیں کہ جو رویا اُس نے دیکھی ہے بُہت مُدّت میں ظاہِر ہو گی اور وہ اُن ایّام کی خبر دیتا ہے جو بُہت دُور ہیں۔
  • اِس لِئے اُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ آگے کو میری کِسی بات کی تکمِیل میں تاخِیر نہ ہو گی بلکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ جو بات مَیں کہُوں گا پُوری ہو جائے گی۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد اِسرائیل کے نبی جو نبُوّت کرتے ہیں اُن کے خِلاف نبُوّت کر اور جو اپنے دِل سے بات بنا کر نبُوّت کرتے ہیں اُن سے کہہ خُداوند کا کلام سُنو۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ احمق نبِیوں پر افسوس جو اپنی ہی رُوح کی پَیروی کرتے ہیں اور اُنہوں نے کُچھ نہیں دیکھا۔
  • اَے اِسرائیل تیرے نبی اُن لومڑیوں کی مانِند ہیں جو وِیرانوں میں رہتی ہیں۔
  • تُم رخنوں پر نہیں گئے اور نہ بنی اِسرائیل کے لِئے فصِیل بنائی تاکہ وہ خُداوند کے دِن جنگ گاہ میں کھڑے ہوں۔
  • اُنہوں نے باطِل اور جُھوٹا شگُون دیکھا ہے جو کہتے ہیں کہ خُداوند فرماتا ہے اگرچہ خُداوند نے اُن کو نہیں بھیجا اور لوگوں کو اُمّید دِلاتے ہیں کہ اُن کی بات پُوری ہو جائے گی۔
  • کیا تُم نے باطِل رویا نہیں دیکھی؟ کیا تُم نے جُھوٹی غَیب دانی نہیں کی کیونکہ تُم کہتے ہو کہ خُداوند نے فرمایا ہے اگرچہ مَیں نے نہیں فرمایا؟۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم نے جُھوٹ کہا ہے اور بُطلان دیکھا اِس لِئے خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مَیں تُمہارا مُخالِف ہُوں۔
  • اور میرا ہاتھ اُن نبِیوں پر جو بُطلان دیکھتے ہیں اور جُھوٹی غَیب دانی کرتے ہیں چلے گا نہ وہ میرے لوگوں کے مجمع میں شامِل ہوں گے اور نہ اِسرائیل کے خاندان کے دفتر میں لِکھے جائیں گے اور نہ وہ اِسرائیل کے مُلک میں داخِل ہوں گے اور تُم جان لو گے کہ مَیں خُداوندخُدا ہُوں۔
  • اِس سبب سے کہ اُنہوں نے میرے لوگوں کو یہ کہ کر ورغلایا ہے کہ سلامتی ہے حالانکہ سلامتی نہیں ۔ جب کوئی دِیوار بناتا ہے تو وہ اُس پر کچّی کہگِل کرتے ہیں۔
  • تُو اُن سے جو اُس پر کچّی کہگِل کرتے ہیں کہہ وہ گِر جائے گی کیونکہ مُوسلا دھار بارِش ہو گی اور بڑے بڑے اولے پڑیں گے اور آندھی اُسے گِرا دے گی۔
  • اور جب وہ دِیوار گِرے گی تو کیا لوگ تُم سے نہ پُوچھیں گے کہ وہ کہگِل کہاں ہے جو تُم نے اُس پر کی تھی؟۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اپنے غضب کے طُوفان سے اُسے توڑ دُوں گا اور میرے قہر سے جھما جھم مِینہہ برسے گا اور میرے قہر کے اولے پڑیں گے تاکہ اُسے نابُود کریں۔
  • سو مَیں اُس دِیوار کو جِس پر تُم نے کچّی کہگِل کی ہے توڑ ڈالُوں گا اور زمِین پر گِراؤُں گا یہاں تک کہ اُس کی بُنیاد ظاہِر ہو جائے گی ۔ ہاں وہ گِرے گی اور تُم اُسی میں ہلاک ہو گے اور جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • مَیں اپنا قہر اُس دِیوار پر اور اُن پر جِنہوں نے اُس پر کچّی کہگِل کی ہے پُورا کرُوں گا اور تب مَیں تُم سے کہُوں گا کہ نہ دِیوار رہی اور نہ وہ رہے جِنہوں نے اُس پر کہگِل کی۔
  • یعنی اِسرائیل کے نبی جو یروشلیِم کی بابت نبُوّت کرتے ہیں اور اُس کی سلامتی کی رویا دیکھتے ہیں حالانکہ سلامتی نہیں ہے خُداوند فرماتا ہے۔
  • اور اَے آدم زاد تُو اپنی قَوم کی بیٹِیوں کی طرف جواپنے دِل سے بات بنا کر نبُوّت کرتی ہیں مُتوجّہِ ہوکر اُن کے خِلاف نبُوّت کر۔
  • اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ افسوس تُم پر جو سب کُہنِیوں کے نِیچے کی گدّی سِیتی ہو اور ہرایک قد کے مُوافِق سر کے لِئے بُرقع بناتی ہو کہ جانوں کو شِکار کرو! کیا تُم میرے لوگوں کی جانوں کا شِکارکرو گی اور اپنی جان بچاؤ گی؟۔
  • اور تُم نے مُٹّھی بھر جَو کے لِئے اور روٹی کے ٹُکڑوں کے لِئے مُجھے میرے لوگوں میں ناپاک ٹھہرایا تاکہ تُم اُن جانوں کو مار ڈالو جو مَرنے کے لائِق نہیں اور اُن کوزِندہ رکھّو جو زِندہ رہنے کے لائِق نہیں ہیں کیونکہ تُم میرے لوگوں سے جو جُھوٹ سُنتے ہیں جُھوٹ بولتی ہو۔
  • پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں تُمہاری گدِّیوں کا دُشمن ہُوں جِن سے تُم جانوں کو پرِندوں کی مانِند شِکار کرتی ہو اور مَیں اُن کو تُمہاری کُہنِیوں کے نِیچے سے پھاڑ ڈالُوں گا اور اُن جانوں کو جِن کو تُم پرِندوں کی مانِند شِکار کرتی ہو آزاد کر دُوں گا۔
  • اور مَیں تُمہارے بُرقعوں کو بھی پھاڑُوں گا اور اپنے لوگوں کو تُمہارے ہاتھ سے چُھڑاؤُں گا اور پِھر کبھی تُمہارا بس نہ چلے گا کہ اُن کو شِکار کرو اور تُم جانو گی کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اِس لِئے کہ تُم نے جُھوٹ بول کر صادِق کے دِل کو اُداس کِیا جِس کو مَیں نے غمگِین نہیں کِیا اور شرِیر کی مدد کی ہے تاکہ وہ اپنی جان بچانے کے لِئے اپنی بُری روِش سے باز نہ آئے۔
  • اِس لِئے تُم آگے کو نہ بطالت دیکھو گی اور نہ غَیب گوئی کرو گی کیونکہ مَیں اپنے لوگوں کو تُمہارے ہاتھ سے چُھڑاؤُں گا تب تُم جانو گی کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
  • پِھراِسرائیل کے بزُرگوں میں سے چند آدمی میرے پاس آئے اور میرے سامنے بَیٹھ گئے۔
  • تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد اِن مَردوں نے اپنے بُتوں کو اپنے دِل میں نصب کِیا ہے اور اپنی ٹھوکر کِھلانے والی بدکرداری کو اپنے سامنے رکھّا ہے ۔ کیا اَیسے لوگ مُجھ سے کُچھ دریافت کر سکتے ہیں؟۔
  • اِس لِئے تُو اُن سے باتیں کر اور اُن سے کہہ کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ بنی اِسرائیل میں سے ہر ایک جو اپنے بُتوں کو اپنے دِل میں نصب کرتا ہے اور اپنی ٹھوکر کِھلانے والی بدکرداری کو اپنے سامنے رکھتا ہے اور نبی کے پاس آتا ہے مَیں خُداوند اُس کے بُتوں کی کثرت کے مُطابِق اُس کو جواب دُوں گا۔
  • تاکہ مَیں بنی اِسرائیل کو اُنہی کے خیالات میں پکڑُوں کیونکہ وہ سب کے سب اپنے بُتوں کے سبب سے مُجھ سے دُور ہو گئے ہیں۔
  • اِس لِئے تُو بنی اِسرائیل سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تَوبہ کرو اور اپنے بُتوں سے باز آؤ اور اپنی تمام مکرُوہات سے مُنہ موڑو۔
  • کیونکہ ہر ایک جو بنی اِسرائیل میں سے یا اُن بیگانوں میں سے جو اِسرائیل میں رہتے ہیں مُجھ سے جُدا ہو جاتا ہے اور اپنے دِل میں اپنے بُت کو نصب کرتا ہے اور اپنی ٹھوکر کِھلانے والی بدکرداری کو اپنے سامنے رکھتا ہے اور نبی کے پاس آتا ہے کہ اُس کی معرفت مُجھ سے دریافت کرے اُس کو مَیں خُداوند آپ ہی جواب دُوں گا۔
  • اور میرا چِہرہ اُس کے خِلاف ہو گا اور مَیں اُس کو باعِثِ حَیرت و انگُشت نُما اور ضرب اُلمثل بناؤُں گا اور اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالُوں گا اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اور اگر نبی فریب کھا کر کُچھ کہے تو مَیں خُداوند نے اُس نبی کو فریب دِیا اور مَیں اپنا ہاتھ اُس پر چلاؤُں گا اور اُسے اپنے اِسرائیلی لوگوں میں سے نابُود کر دُوں گا۔
  • اور وہ اپنی بدکرداری کی سزا کی برداشت کریں گے ۔ نبی کی بدکرداری کی سزا وَیسی ہی ہو گی جَیسی سوال کرنے والے کی بدکرداری کی۔
  • تاکہ بنی اِسرائیل پِھر مُجھ سے بھٹک نہ جائیں اور اپنی سب خطاؤں سے پِھر اپنے آپ کو ناپاک نہ کریں بلکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ وہ میرے لوگ ہوں اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد جب کوئی مُلک سخت خطا کر کے میرا گُنہگار ہو اور مَیں اپنا ہاتھ اُس پر چلاؤُں اور اُس کی روٹی کا عصا توڑ ڈالُوں اور اُس میں قحط بھیجُوں اور اُس کے اِنسان اور حَیوان کو ہلاک کرُوں۔
  • تو اگرچہ یہ تِین شخص نُوح اور دانی ایل اور ایُّو ب اُس میں مَوجُود ہوں تَو بھی خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ وہ اپنی صداقت سے فقط اپنی ہی جان بچائیں گے۔
  • اگر مَیں کِسی مُلک میں مُہلِک درِندے بھیجُوں کہ اُس میں گشت کر کے اُسے تباہ کریں اور وہ یہاں تک وِیران ہو جائے کہ درِندوں کے سبب سے کوئی اُس میں سے گُذر نہ سکے۔
  • تو خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم اگرچہ یہ تِین شخص اُس میں ہوں تَو بھی وہ نہ بیٹوں کو بچا سکیں گے نہ بیٹِیوں کو ۔ فقط وہ خُود ہی بچیں گے اور مُلک وِیران ہو جائے گا۔
  • یا اگر مَیں اُس مُلک پر تلوار بھیجُوں اور کہُوں کہ اَے تلوار مُلک میں گُذر کر اور مَیں اُس کے اِنسان اور حَیوان کو کاٹ ڈالُوں۔
  • تو خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم اگرچہ یہ تِین شخص اُس میں ہوں تَو بھی نہ بیٹوں کو بچا سکیں گے نہ بیٹِیوں کو بلکہ فقط وہ خُود ہی بچ جائیں گے۔
  • یا اگر مَیں اُس مُلک میں وبا بھیجُوں اور خُون ریزی کرا کر اپنا قہر اُس پر نازِل کرُوں کہ وہاں کے اِنسان اور حَیوان کو کاٹ ڈالُوں۔
  • اگرچہ نُوح اور دانی ایل اور ایُّو ب اُس میں ہوں تَو بھی خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم وہ نہ بیٹے کو بچا سکیں گے نہ بیٹی کو بلکہ اپنی صداقت سے فقط اپنی ہی جان بچائیں گے۔
  • پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں اپنی چار بڑی بلائیں یعنی تلوار اور قحط اور مُہلِک درِندے اور وبا یروشلیِم پر بھیجُوں کہ اُس کے اِنسان اور حَیوان کو کاٹ ڈالُوں تو کیا حال ہو گا؟۔
  • تَو بھی وہاں تھوڑے سے بیٹے بیٹِیاں بچ رہیں گے جو نِکال کر تُمہارے پاس پُہنچائے جائیں گے اور تُم اُن کی روِش اور اُن کے کاموں کو دیکھ کر اُس آفت کی بابت جو مَیں نے یروشلیِم پر بھیجی اور اُن سب آفتوں کی بابت جو مَیں اُس پر لایا ہُوں تسلّی پاؤ گے۔
  • اور وہ بھی جب تُم اُن کی روِش کو اور اُن کے کاموں کو دیکھو گے تُمہاری تسلّی کا باعِث ہوں گے اور تُم جانو گے کہ جو کُچھ مَیں نے اُس میں کِیا ہے بے سبب نہیں کِیا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد کیا تاک کی لکڑی اَور درختوں کی لکڑی سے یعنی شاخِ انگُور جنگل کے درختوں سے کُچھ بِہتر ہے؟۔
  • کیا اُس کی لکڑی کوئی لیتا ہے کہ اُس سے کُچھ بنائے؟ یا لوگ اُس کی کُھونٹِیاں بنا لیتے ہیں کہ اُن پر برتن لٹکائیں؟۔
  • دیکھ وہ آگ میں اِیندھن کے لِئے ڈالی جاتی ہے ۔ جب آگ اُس کے دونوں سِروں کو کھا گئی اور درمِیانی حِصّہ کو بھسم کر چُکی تو کیا وہ کِسی کام کی ہے؟۔
  • دیکھ جب وہ سالِم تھی تو کِسی کام کی نہ تھی اور جب آگ سے جل گئی تو کِس کام کی ہے؟۔
  • پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس طرح مَیں نے جنگل کے درختوں میں سے انگُور کے درخت کو آگ کا اِیندھن بنایا اُسی طرح یروشلیِم کے باشِندوں کو بناؤُں گا۔
  • اور میرا چِہرہ اُن کے خِلاف ہو گا ۔ وہ آگ سے نِکل بھاگیں گے پر آگ اُن کو بھسم کرے گی اور جب میرا چِہرہ اُن کے خِلاف ہو گا تو تُم جانو گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
  • اور مَیں مُلک کو اُجاڑ ڈالُوں گا اِس لِئے کہ اُنہوں نے بڑی بے وفائی کی ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد! یروشلیِم کو اُس کے نفرتی کاموں سے آگاہ کر۔
  • اور کہہ خُداوند خُدا یروشلیِم سے یُوں فرماتا ہے کہ تیری وِلادت اور تیری پَیدایش کنعا ن کی سرزمِین کی ہے۔ تیرا باپ امُوری تھا اور تیری ماں حِتّی تھی۔
  • اور تیری پَیدایش کا حال یُوں ہے کہ جِس دِن تُو پَیداہُوئی تیری ناف کاٹی نہ گئی اور نہ صفائی کے لِئے تُجھے پانی سے غُسل مِلا اور نہ تُجھ پر نمک مَلا گیا اور تُو کپڑوں میں لپیٹی نہ گئی۔
  • کِسی کی آنکھ نے تُجھ پر رحم نہ کِیا کہ تیرے لِئے یہ کام کرے اور تُجھ پر مہِربانی دِکھائے بلکہ تُو اپنی وِلادت کے روز باہر مَیدان میں پھینکی گئی کیونکہ تُجھ سے نفرت رکھتے تھے۔
  • تب مَیں نے تُجھ پر گُذر کِیا اور تُجھے تیرے ہی لہُو میں لوٹتی دیکھا اور مَیں نے تُجھے جب تُو اپنے خُون میں آغِشتہ تھی کہا کہ جِیتی رہ ۔ ہاں مَیں نے تُجھ خُون آلُودہ سے کہا جِیتی رہ۔
  • مَیں نے تُجھے چمن کے شِگُوفوں کی مانِند ہزار چند بڑھایا ۔ سو تُو بڑھی اور بالِغ ہُوئی اور کمال و جمال تک پُہنچی ۔ تیری چھاتِیاں اُٹِھیں اور تیری زُلفیں بڑھِیں لیکن تُو ننگی اور برہنہ تھی۔
  • پِھر مَیں نے تیری طرف گُذر کِیا اور تُجھ پر نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ تُو عِشق انگیز عُمر کو پُہنچ گئی ہے پس مَیں نے اپنا دامن تُجھ پر پَھیلایا اور تیری برہنگی کو چُھپایا اور قَسم کھا کر تُجھ سے عہد باندھا خُداوند خُدا فرماتا ہے اور تُو میری ہو گئی۔
  • پِھر مَیں نے تُجھے پانی سے غُسل دِیا اور تیرا خُون بِالکُل دھو ڈالا اور تُجھ پر عِطر مَلا۔
  • اور مَیں نے تُجھے زردوز لِباس سے مُلبّس کِیا اورتُخس کی کھال کی جُوتی پہنائی ۔ نفِیس کتان سے تیرا کمربند بنایا اور تُجھے سراسر ریشم سے مُلبّس کِیا۔
  • مَیں نے تُجھے زیور سے آراستہ کِیا ۔ تیرے ہاتھوں میں کنگن پہنائے اور تیرے گلے میں طَوق ڈالا۔
  • اور مَیں نے تیری ناک میں نتھ اور تیرے کانوں میں بالِیاں پہنائِیں اور ایک خُوب صُورت تاج تیرے سر پر رکھّا۔
  • اور تُو سونے چاندی سے آراستہ ہُوئی اور تیری پوشاک کتانی اور ریشمی اور چِکن دوزی کی تھی اور تُو مَیدہ اور شہد اور چِکنائی کھاتی تھی اور تُو نِہایت خُوب صُورت اور اِقبال مند ملِکہ ہو گئی۔
  • اور اقوامِ عالَم میں تیری خُوب صُورتی کی شُہرت پَھیل گئی کیونکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ تُو میرے اُس جلال سے جو مَیں نے تُجھے بخشا کامِل ہو گئی تھی۔
  • لیکن تُو نے اپنی خُوب صُورتی پر تکیہ کِیا اور اپنی شُہرت کے وسِیلہ سے بدکاری کرنے لگی اور ہر ایک کے ساتھ جِس کا تیری طرف گُذر ہُؤا خُوب فاحِشہ بنی اور اُسی کی ہو گئی۔
  • تُو نے اپنی پوشاک سے اپنے اُونچے مقام مُنقّش اورآراستہ کِئے اور اُن پر اَیسی بدکاری کی کہ نہ کبھی ہُوئی اور نہ ہو گی۔
  • اور تُو نے اپنے سونے چاندی کے نفِیس زیوروں سے جو مَیں نے تُجھے دِئے تھے اپنے لِئے مَردوں کی مُورتیں بنائِیں اور اُن سے بدکاری کی۔
  • اور اپنی زردوز پوشاکوں سے اُن کو مُلبّس کِیا اور میرا عِطر اور بخُور اُن کے سامنے رکھّا۔
  • اور میرا کھانا جو مَیں نے تُجھے دِیا یعنی مَیدہ اورچِکنائی اور شہد جو مَیں تُجھے کِھلاتا تھا تُو نے اُن کے سامنے خُوشبُو کے لِئے رکھّا ۔ خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ یُوں ہی ہُؤا۔
  • اور تُو نے اپنے بیٹوں اور اپنی بیٹِیوں کو جِن کو تُو نے میرے لِئے جنم دِیا لے کر اُن کے آگے قُربان کِیا تاکہ وہ اُن کو کھا جائیں ۔ کیا تیری بدکاری کوئی چھوٹی بات تھی۔
  • کہ تُو نے میرے بچّوں کو بھی ذبح کِیا اور اُن کو بُتوں کے لِئے آگ کے حوالہ کِیا؟۔
  • اورتُو نے اپنی تمام مکرُوہات اور بدکاری میں اپنے بچپن کے دِنوں کو جبکہ تُو ننگی اور برہنہ اپنے خُون میں لوٹتی تھی کبھی یاد نہ کِیا۔
  • اور خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ اپنی اِس ساری بدکاری کے عِلاوہ افسوس! تُجھ پر افسوس!۔
  • تُو نے اپنے لِئے گُنبد بنایا اور ہر ایک بازار میں اُونچا مقام تیّار کِیا۔
  • تُو نے راستہ کے ہر کونے پر اپنا اُونچا مقام تعمِیرکِیا اور اپنی خُوب صُورتی کو نفرت انگیز کِیا اور ہرایک راہ گُذر کے لِئے اپنے پاؤں پسارے اور بدکاری میں ترقّی کی۔
  • اور تُو نے اہلِ مِصر اپنے پڑوسِیوں سے جو بڑے قدآورہیں بدکاری کی اور اپنی بدکاری کی کثرت سے مُجھے غضب ناک کِیا۔
  • پس دیکھ مَیں نے اپنا ہاتھ تُجھ پر چلایا اور تیرے وظِیفہ کو کم کر دِیا اور تُجھے تیری بدخواہ فلِستِیوں کی بیٹیوں کے قابُو میں کر دِیا جو تیری خراب روِش سے شرمِندہ ہوتی تِھیں۔
  • پِھر تُو نے اہلِ اسُور سے بدکاری کی کیونکہ تُوسیر نہ ہو سکتی تھی۔ہاں تُو نے اُن سے بھی بدکاری کی پر تَو بھی تُو آسُودہ نہ ہُوئی۔
  • اور تُو نے مُلکِ کنعا ن سے کسدیوں کے مُلک تک اپنی بدکاری کو پَھیلایا لیکن اِس سے بھی سیر نہ ہُوئی۔
  • خُداوند خُدا فرماتا ہے تیرا دِل کَیسا بے اِختیار ہے کہ تُو یہ سب کُچھ کرتی ہے جو بے لگام فاحِشہ عَورت کا کام ہے۔
  • اِس لِئے کہ تُو ہر ایک سڑک کے سِرے پر اپنا گُنبد بناتی ہے اور ہر ایک بازار میں اپنا اُونچا مقام تیّارکرتی ہے اور تُو کسبی کی مانِند نہیں کیونکہ تُو اُجرت لینا حقِیر جانتی ہے۔
  • بلکہ بدکار بِیوی کی مانِند ہے جو اپنے شَوہر کے عِوض غَیروں کو قبُول کرتی ہے۔
  • لوگ سب کسبِیوں کو ہدئے دیتے ہیں پر تُو اپنے یاروں کو ہدئے اور تُحفے دیتی ہے تاکہ وہ چاروں طرف سے تیرے پاس آئیں اور تیرے ساتھ بدکاری کریں۔
  • اور تُو بدکاری میں اَور عَورتوں کی مانِند نہیں کیونکہ بدکاری کے لِئے تیرے پِیچھے کوئی نہیں آتا ۔ تُو اُجرت نہیں لیتی بلکہ خُود اُجرت دیتی ہے ۔ پس تُو انوکھی ہے۔
  • اِس لِئے اَے بدکار تُو خُداوند کا کلام سُن۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تیری ناپاکی بہ نِکلی اور تیری برہنگی تیری بدکاری کے باعِث جو تُو نے اپنے یاروں سے کی اور تیرے سب نفرتی بُتوں کے سبب سے اور تیرے بچّوں کے خُون کے سبب سے جو تُو نے اُن کے آگے گُذراناظاہِر ہو گئی۔
  • اِس لِئے دیکھ مَیں تیرے سب یاروں کو جِن کو تُو لذِیذ تھی اور اُن سب کو جِن کو تُو چاہتی تھی اور اُن سب کو جِن سے تُو کِینہ رکھتی ہے جمع کرُوں گا۔ مَیں اُن کو چاروں طرف سے تیری مُخالفت پر فراہم کرُوں گا اور اُن کے آگے تیری برہنگی کھول دُوں گا تاکہ وہ تیری تمام برہنگی دیکھیں۔
  • اور مَیں تیری اَیسی عدالت کرُوں گا جَیسی بے وفا اورخُونی بِیوی کی اور مَیں غضب اور غَیرت کی مَوت تُجھ پر لاؤُں گا۔
  • اور مَیں تُجھے اُن کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ تیرے گُنبد اور اُونچے مقاموں کو مِسمار کریں گے اور تیرے کپڑے اُتاریں گے اور تیرے خُوش نُما زیور چِھین لیں گے اور تُجھے ننگی اور برہنہ چھوڑ جائیں گے۔
  • اور وہ تُجھ پر ایک ہجُوم چڑھا لائیں گے اور تُجھے سنگسار کریں گے اور اپنی تلواروں سے تُجھے چھید ڈالیں گے۔
  • اور وہ تیرے گھر آگ سے جلائیں گے اور بُہت سی عَورتوں کے سامنے تُجھے سزا دیں گے اور مَیں تُجھے بدکاری سے روک دُوں گا اور تُو پِھر اُجرت نہ دے گی۔
  • تب میرا قہر تُجھ پر دِھیما ہو جائے گا اور میری غَیرت تُجھ سے جاتی رہے گی اور مَیں تسکِین پاؤُں گا اور پِھرغضبناک نہ ہُوں گا۔
  • چُونکہ تُو نے اپنے بچپن کے دِنوں کو یاد نہ کِیا اوراِن سب باتوں سے مُجھ کو افروختہ کِیا اِس لِئے خُداوندخُدا فرماتا ہے دیکھ مَیں تیری بد راہی کا نتِیجہ تیرے سر پر لاؤُں گا اور تُو آگے کو اپنے سب گِھنَونے کاموں کے علاوہ اَیسی بد ذاتی نہیں کر سکے گی۔
  • دیکھ سب مثل کہنے والے تیری بابت یہ مثل کہیں گے کہ جَیسی ماں وَیسی بیٹی۔
  • تُو اپنی اُس ماں کی بیٹی ہے جو اپنے شَوہر اور اپنے بچّوں سے گِھن کھاتی تھی اور تُو اپنی اُن بہنوں کی بہن ہے جو اپنے شَوہروں اور اپنے بچّوں سے نفرت رکھتی تھِیں ۔ تیری ماں حِتّی اور تیرا باپ اموری تھا۔
  • اور تیری بڑی بہن سامر یہ ہے جو تیری بائِیں طرف رہتی ہے ۔ وہ اور اُس کی بیٹِیاں اور تیری چھوٹی بہن جو تیری د ہنی طرف رہتی ہے سدُو م اور اُس کی بیٹِیاں ہیں۔
  • لیکن تُو فقط اُن کی راہ پر نہیں چلی اور صِرف اُن ہی کے سے گِھنَونے کام نہیں کِئے کیونکہ یہ تو گویا چھوٹی بات تھی بلکہ تُو اپنی تمام روِشوں میں اُن سے بدتر ہو گئی۔
  • خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم کہ تیری بہن سدُو م نے اَیسا نہیں کِیا ۔ نہ اُس نے نہ اُس کی بیٹِیوں نے جَیسا تُو نے اور تیری بیٹِیوں نے کِیا ہے۔
  • دیکھ تیری بِہن سدُو م کی تقصِیر یہ تھی۔غرُور اورروٹی کی سیری اور راحت کی کثرت اُس میں اور اُس کی بیٹِیوں میں تھی ۔ اُس نے غرِیب اور مُحتاج کی دست گِیری نہ کی۔
  • اور وہ مُتکبِّر تھِیں اور اُنہوں نے میرے حضُور گِھنَونے کام کِئے اِس لِئے جب مَیں نے دیکھا تو اُن کو اُکھاڑ پھینکا۔
  • اور سامر یہ نے تیرے گُناہوں کے آدھے بھی نہیں کِئے ۔ تُو نے اُن کی نِسبت اپنی مکرُوہات کو فراوان کِیا ہے اور تُو نے اپنی اِن مکرُوہات سے اپنی بہنوں کو بے قصُور ٹھہرایا ہے۔
  • پس تُو آپ جو اپنی بہنوں کو مُجرِم ٹھہراتی ہے اِن گُناہوں کے سبب سے جو تُو نے کِئے جو اُن کے گُناہوں سے زِیادہ نفرت انگیز ہیں ملامت اُٹھا ۔ وہ تُجھ سے زِیادہ بے قصُور ہیں ۔ پس تُو بھی رُسوا ہو اور شرم کھا کیونکہ تُو نے اپنی بہنوں کو بے قصُور ٹھہرایا ہے۔
  • اور مَیں اُن کی اسِیری کو بدل دُوں گا یعنی سدُو م اوراُس کی بیٹِیوں کی اسِیری کو اور سامر یہ اور اُس کی بیٹِیوں کی اسِیری کو اور اُن کے درمِیان تیرے اسِیروں کی اسِیری کو۔
  • تاکہ تُو اپنی رُسوائی اُٹھائے اور اپنے سب کاموں سے پشیمان ہو کیونکہ تُو اُن کے لِئے تسلّی کا باعِث ہے۔
  • اور تیری بہنیں سدُو م اور سامر یہ اپنی اپنی بیٹِیوں سمیت اپنی پہلی حالت پر بحال ہو جائیں گی اور تُو اور تیری بیٹِیاں اپنی پہلی حالت پر بحال ہو جاؤ گی۔
  • تُواپنے گھمنڈ کے دِنوں میں اپنی بہن سدُو م کا نام تک زُبان پر نہ لاتی تھی۔
  • اُس سے پیشتر کہ تیری شرارت فاش ہُوئی جب ارا م کی بیٹِیوں نے اور اُن سب نے جو اُن کے آس پاس تھِیں تُجھے ملامت کی اور فلِستِیوں کی بیٹِیوں نے چاروں طرف سے تیری تحقِیر کی۔
  • خُداوند فرماتا ہے تُو نے اپنی بدذاتی اور گِھنَونے کاموں کی سزا پائی۔
  • کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تُجھ سے جَیسا تُو نے کِیا وَیسا ہی سلُوک کرُوں گا اِس لِئے کہ تُو نے قَسم کو حقِیر جانا اور عہد شِکنی کی۔
  • لیکن مَیں اپنے اُس عہد کو جو مَیں نے تیری جوانی کے ایّام میں تیرے ساتھ باندھا یاد رکھُّوں گا اور ہمیشہ کا عہد تیرے ساتھ قائِم کرُوں گا۔
  • اور جب تُو اپنی بڑی اور چھوٹی بہنِوں کو قبُول کرے گی تب تُو اپنی راہوں کو یاد کر کے پشیمان ہو گی اور مَیں اُن کو تُجھے دُوں گا کہ تیری بیٹِیاں ہوں لیکن یہ تیرے عہد کے مُطابِق نہیں۔
  • اور مَیں اپنا عہد تیرے ساتھ قائِم کرُوں گا اور تُو جانے گی کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
  • تاکہ تُو یاد کرے اور پشیمان ہو اور شرم کے مارے پِھرکبھی مُنہ نہ کھولے جبکہ مَیں سب کُچھ جو تُو نے کِیاہے مُعاف کر دُوں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد ایک پہیلی نِکال اور اہلِ اِسرائیل سے ایک تمثِیل بیان کر۔
  • اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ایک بڑا عُقاب جو بڑے بازُو اور لمبے پر رکھتا تھا اپنے رنگا رنگ کے بال و پر میں چُھپا ہُؤا لُبنا ن میں آیا اور اُس نے دیودار کی چوٹی توڑ لی۔
  • وہ سب سے اُونچی ڈالی توڑ کر سَوداگری کے مُلک میں لے گیا اور سَوداگروں کے شہر میں اُسے لگایا۔
  • اور وہ اُس سرزمِین میں سے بِیج لے گیا اور اُسے زرخیززمِین میں بویا ۔ اُس نے اُسے آبِ فراوان کے کنارے بیدکے درخت کی طرح لگایا۔
  • اور وہ اُگا اور انگُور کا ایک پست قد شاخ دار درخت ہو گیا اور اُس کی شاخیں اُس کی طرف جُھکی تھِیں اور اُس کی جڑیں اُس کے نِیچے تھِیں چُنانچہ وہ انگُور کا ایک درخت ہُؤا ۔ اُس کی شاخیں نِکلِیں اور اُس کی کونپلیں بڑھِیں۔
  • اور ایک اَور بڑا عُقاب تھا جِس کے بازُو بڑے بڑے اور پر و بال بُہت تھے اور اِس تاک نے اپنی جڑیں اُس کی طرف جُھکائِیں اور اپنی کیارِیوں سے اپنی شاخیں اُس کی طرف بڑھائِیں تاکہ وہ اُسے سِینچے۔
  • یہ آبِ فراوان کے کنارے زرخیز زمِین میں لگائی گئی تھی تاکہ اِس کی شاخیں نِکلیں اور اِس میں پَھل لگیں اور یہ نفِیس تاک ہو۔
  • تُو کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ کیا یہ برومندہو گی؟ کیا وہ اِس کو اُکھاڑ نہ ڈالے گا؟ اور اِس کا پَھل نہ توڑ ڈالے گا کہ یہ خُشک ہو جائے اور اِس کے سب تازہ پتّے مُرجھا جائیں؟ اِسے جڑ سے اُکھاڑنے کے لِئے بُہت طاقت اور بُہت سے آدمِیوں کی ضرُورت نہ ہو گی۔
  • دیکھ یہ لگائی تو گئی پر کیا یہ برومند ہو گی؟ کیا یہ پُوربی ہوا لگتے ہی بِالکُل سُوکھ نہ جائے گی؟ یہ اپنی کیارِیوں ہی میں پژمُردہ ہو جائے گی۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اِس باغی خاندان سے کہہ کیا تُم اِن باتوں کا مطلب نہیں جانتے؟ اِن سے کہہ دیکھو شاہِ بابل نے یروشلیِم پر چڑھائی کی اور اُس کے بادشاہ کو اور اُس کے اُمرا کواسِیر کر کے اپنے ساتھ بابل کو لے گیا۔
  • اور اُس نے شاہی نسل میں سے ایک کو لِیا اور اُس کے ساتھ عہد باندھا اور اُس سے قَسم لی اور مُلک کے بہادُروں کو بھی لے گیا۔
  • تاکہ وہ مملکت پست ہو جائے اور پِھر سر نہ اُٹھا سکے بلکہ اُس کے عہد کو قائِم رکھنے سے قائِم رہے۔
  • لیکن اُس نے بُہت سے آدمی اور گھوڑے لینے کے لِئے مِصر میں ایلچی بھیج کر اُس سے سرکشی کی ۔ کیا وہ کامیاب ہوگا؟ کیا اَیسے کام کرنے والا بچ سکتا ہے؟ کیا وہ عہدشِکنی کر کے بھی بچ جائے گا؟۔
  • خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم وہ اُسی جگہ جہاں اُس بادشاہ کا مسکن ہے جِس نے اُسے بادشاہ بنایا اور جِس کی قَسم کو اُس نے حقِیرجانا اور جِس کا عہد اُس نے توڑا یعنی بابل میں اُسی کے پاس مَرے گا۔
  • اور فرعو ن اپنے بڑے لشکر اور بُہت سے لوگوں کو لے کرلڑائی میں اُس کے ساتھ شرِیک نہ ہو گا جب دمدمہ باندھتے ہوں اور بُرج بناتے ہوں کہ بُہت سے لوگوں کو قتل کریں۔
  • چُونکہ اُس نے قَسم کو حقِیر جانا اور اُس عہد کو توڑااور ہاتھ پر ہاتھ مار کر بھی یہ سب کُچھ کِیا اِس لِئے وہ بچ نہ سکے گا۔
  • پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم وہ میری ہی قَسم ہے جِس کو اُس نے حقِیرجانا اور وہ میرا ہی عہد ہے جو اُس نے توڑا ۔ مَیں ضرُور یہ اُس کے سر پر لاؤُں گا۔
  • اور مَیں اپنا جال اُس پر پَھیلاؤُں گا اور وہ میرے پھندے میں پکڑا جائے گا اور مَیں اُسے بابل کو لے آؤُں گااور جو میرا گُناہ اُس نے کِیا ہے اُس کی بابت مَیں وہاں اُس سے حُجّت کرُوں گا۔
  • اور اُس کے لشکر کے سب فراری تلوار سے قتل ہوں گے اورجو بچ رہیں گے وہ چاروں طرف پراگندہ ہو جائیں گے اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے۔
  • خُداوند خُدا فرماتا ہے مَیں بھی دیودار کی بُلند چوٹی لُوں گا اور اُسے لگاؤُں گا ۔ پِھر اُس کی نرم شاخوں میں سے ایک کونپل کاٹ لُوں گا اور اُسے ایک اُونچے اور بُلند پہاڑ پر لگاؤُں گا۔
  • مَیں اُسے اِسرائیل کے اُونچے پہاڑ پر لگاؤُں گا اوروہ شاخیں نِکالے گا اور پَھل لائے گا اور عالِی شان دیودار ہو گا اور ہر قِسم کے پرِندے اُس کے نِیچے بسیں گے ۔ وہ اُس کی ڈالِیوں کے سایہ میں بسیرا کریں گے۔
  • اور مَیدان کے سب درخت جانیں گے کہ مَیں خُداوند نے بڑے درخت کو پست کِیا اور چھوٹے درخت کو بُلند کِیا ۔ ہرے درخت کو سُکھا دِیا اور سُوکھے درخت کو ہرا کِیا ۔ مَیں خُداوند نے فرمایا اور کر دِکھایا۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ تُم اِسرائیل کے مُلک کے حق میں کیوں یہ مثل کہتے ہو کہ باپ دادا نے کچّے انگُور کھائے اور اَولاد کے دانت کھٹّے ہُوئے؟۔
  • خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم کہ تُم پِھر اِسرائیل میں یہ مثل نہ کہو گے
  • دیکھ سب جانیں میری ہیں جَیسی باپ کی جان وَیسی ہی بیٹے کی جان بھی میری ہے ۔ جو جان گُناہ کرتی ہے وُہی مَرے گی۔
  • لیکن جو اِنسان صادِق ہے اور اُس کے کام عدالت و اِنصاف کے مُطابِق ہیں۔
  • جِس نے بُتوں کی قُربانی سے نہیں کھایا اور بنی اِسرائیل کے بُتوں کی طرف اپنی آنکھیں نہیں اُٹھائِیں اور اپنے ہمسایہ کی بِیوی کو ناپاک نہیں کِیا اور عَورت کی ناپاکی کے وقت اُس کے پاس نہیں گیا۔
  • اور کِسی پر سِتم نہیں کِیا اور قرض دار کا گِرَو واپس کر دِیا اور ظُلم سے کُچھ چِھین نہیں لِیا ۔ بُھوکوں کو اپنی روٹی کِھلائی اور ننگوں کو کپڑا پہنایا۔
  • سُود پر لین دین نہیں کِیا ۔ بدکرداری سے دست بردار ہُؤا اور لوگوں میں سچّا اِنصاف کِیا۔
  • میرے آئِین پر چلا اور میرے احکام پر عمل کِیا تاکہ راستی سے مُعاملہ کرے ۔ وہ صادِق ہے ۔ خُداوند خُدا فرماتا ہے وہ یقیِناً زِندہ رہے گا۔
  • پر اگر اُس کے ہاں بیٹا پَیدا ہو جو راہزنی یا خُون ریزی کرے اور اِن گُناہوں میں سے کوئی گُناہ کرے۔
  • اور اِن فرائِض کو بجا نہ لائے بلکہ بُتوں کی قُربانی سے کھائے اور اپنے ہمسایہ کی بِیوی کو ناپاک کرے۔
  • غرِیب اور مُحتاج پر سِتم کرے ۔ ظُلم کر کے چِھین لے ۔ گِرَو واپس نہ دے اور بُتوں کی طرف اپنی آنکھیں اُٹھائے اور گِھنَونے کام کرے۔
  • سُود پر لین دین کرے تو کیا وہ زِندہ رہے گا؟ وہ زِندہ نہ رہے گا ۔ اُس نے یہ سب نفرتی کام کئِے ہیں ۔ وہ یقیِناً مَرے گا ۔ اُس کا خُون اُسی پر ہو گا۔
  • لیکن اگر اُس کے ہاں اَیسا بیٹا پَیدا ہو جو اُن تمام گُناہوں کو جو اُس کا باپ کرتا ہے دیکھے اور خَوف کھا کر اُس کے سے کام نہ کرے۔
  • اور بُتوں کی قُربانی سے نہ کھائے اور بنی اِسرائیل کے بُتوں کی طرف اپنی آنکھیں نہ اُٹھائے اور اپنے ہمسایہ کی بِیوی کو ناپاک نہ کرے۔
  • اور کِسی پر سِتم نہ کرے ۔ گِرَو نہ لے اور ظُلم کر کے کُچھ چِھین نہ لے ۔ بُھوکے کو اپنی روٹی کِھلائے اور ننگے کو کپڑے پہنائے۔
  • غرِیب سے دست بردار ہو اور سُود پر لین دین نہ کرے پر میرے احکام پر عمل کرے اور میرے آئِین پر چلے وہ اپنے باپ کے گُناہوں کے لِئے نہ مَرے گا ۔ وہ یقیِناً زِندہ رہے گا۔
  • لیکن اُس کا باپ چُونکہ اُس نے بے رحمی سے سِتم کِیااور اپنے بھائی کو ظُلم سے لُوٹا اور اپنے لوگوں کے درمِیان بُرے کام کئِے اِس لِئے وہ اپنی بدکرداری کے باعِث مَرے گا۔
  • تَو بھی تُم کہتے ہو کہ بیٹا باپ کے گُناہ کا بوجھ کیوں نہیں اُٹھاتا؟ جب بیٹے نے وُہی جو جائِز اور روا ہے کِیا اور میرے سب آئِین کو حِفظ کر کے اُن پر عمل کِیا تو وہ یقیِناً زِندہ رہے گا۔
  • جو جان گُناہ کرتی ہے وُہی مَرے گی ۔ بیٹا باپ کے گُناہ کا بوجھ نہ اُٹھائے گا اور نہ باپ بیٹے کے گُناہ کا بوجھ۔ صادِق کی صداقت اُسی کے لِئے ہو گی اور شرِیر کی شرارت شرِیر کے لِئے۔
  • لیکن اگر شرِیر اپنے تمام گُناہوں سے جو اُس نے کئِے ہیں باز آئے اور میرے سب آئِین پر چل کر جو جائِز اور روا ہے کرے تو وہ یقیِناً زِندہ رہے گا ۔ وہ نہ مَرے گا۔
  • وہ سب گُناہ جو اُس نے کئِے ہیں اُس کے خِلاف محسُوب نہ ہوں گے ۔ وہ اپنی راست بازی میں جو اُس نے کی زِندہ رہے گا۔
  • خُداوند خُدا فرماتا ہے کیا شرِیر کی مَوت میں میری خُوشی ہے اور اِس میں نہیں کہ وہ اپنی روِش سے باز آئے اور زِندہ رہے؟۔
  • لیکن اگر صادِق اپنی صداقت سے باز آئے اور گُناہ کرے اور اُن سب گِھنَونے کاموں کے مُطابِق جو شرِیر کرتا ہے کرے تو کیا وہ زِندہ رہے گا؟ اُس کی تمام صداقت جو اُس نے کی فراموش ہو گی ۔ وہ اپنے گُناہوں میں جو اُس نے کئِے ہیں اور اپنی خطاؤں میں جو اُس نے کی ہیں مَرے گا۔
  • تَو بھی تُم کہتے ہو کہ خُداوند کی روِش راست نہیں۔ اَے بنی اِسرائیل سُنو تو ۔ کیا میری روِش راست نہیں؟ کیا تُمہاری روِش ناراست نہیں؟۔
  • جب صادِق اپنی صداقت سے باز آئے اور بدکرداری کرے اور اُس میں مَرے تو وہ اپنی بدکرداری کے سبب سے جو اُس نے کی ہے مَرے گا۔
  • اور اگر شرِیر اپنی شرارت سے جو وہ کرتا ہے باز آئے اور وہ کام کرے جو جائِز اور روا ہے تو وہ اپنی جان زِندہ رکھّے گا۔
  • اِس لِئے کہ اُس نے سوچا اور اپنے سب گُناہوں سے جوکرتا تھا باز آیا ۔ وہ یقیِناً زِندہ رہے گا وہ نہ مَرے گا۔
  • تَو بھی بنی اِسرائیل کہتے ہیں کہ خُداوند کی روِش راست نہیں ۔ اَے بنی اِسرائیل کیا میری روِش راست نہیں؟کیا تُمہاری روِش ناراست نہیں؟۔
  • پس خُداوند خُدا فرماتا ہے اَے بنی اِسرائیل مَیں ہر ایک کی روِش کے مُطابِق تُمہاری عدالت کرُوں گا ۔ تَوبہ کرو اور اپنے تمام گُناہوں سے باز آؤ تاکہ بدکرداری تُمہاری ہلاکت کا باعِث نہ ہو۔
  • اُن تمام گُناہوں کو جِن سے تُم گُنہگار ہُوئے دُورکرو اور اپنے لِئے نیا دِل اور نئی رُوح پَیدا کرو ۔اَے بنی اِسرائیل تُم کیوں ہلاک ہو گے؟۔
  • کیونکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے مَرنے والے کی مَوت سے شادمانی نہیں ۔ اِس لِئے باز آؤ اور زِندہ رہو۔
  • اب تُو اِسرائیل کے اُمرا پر نَوحہ کر۔
  • اور کہہ تیری ماں کَون تھی؟ ایک شیرنی جو شیروں کے درمِیان لیٹی تھی اور جوان شیروں کے درمیان اُس نے اپنے بچّوں کو پالا۔
  • اور اُس نے اپنے بچّوں میں سے ایک کو پالا تو وہ جوان شیر ہُؤا اور شِکار کرنا سِیکھ گیا اور آدمِیوں کو نِگلنے لگا۔
  • اور قَوموں کے درمِیان اُس کا چرچا ہُؤا تو وہ اُن کے گڑھے میں پکڑا گیا اور وہ اُسے زنجِیروں سے جکڑ کر زمِینِ مِصر میں لائے۔
  • اور جب شیرنی نے دیکھا کہ اُس نے بے فائِدہ اِنتِظار کِیا اور اُس کی اُمّید جاتی رہی تو اُس نے اپنے بچّوں میں سے دُوسرے کو لِیا اور اُسے پال کر جوان شیر کِیا۔
  • اور وہ شیروں کے درمِیان سَیر کرتا پِھرا اور جوان شیر ہُؤا اور شِکار کرنا سِیکھ گیا اور آدمِیوں کو نِگلنے لگا۔
  • اور اُس نے اُن کے قصروں کو برباد کِیا اور اُن کے شہروں کو وِیران کِیا ۔ اُس کی گرج سے مُلک اُجڑ گیا اور اُس کی آبادی نہ رہی۔
  • تب بُہت سی قَومیں تمام مُمالِک سے اُس کی گھات میں بَیٹِھیں اور اُنہوں نے اُس پر اپنا جال پَھیلایا ۔ وہ اُن کے گڑھے میں پکڑا گیا۔
  • اور اُنہوں نے اُسے زنجِیروں سے جکڑ کر پِنجرے میں ڈالا اور شاہِ بابل کے پاس لے آئے ۔ اُنہوں نے اُسے قلعہ میں بند کِیا تاکہ اُس کی آواز اِسرائیل کے پہاڑوں پر پِھر سُنی نہ جائے۔
  • تیری ماں اُس تاک سے مُشابہ تھی جو تیری مانِند پانی کے کنارے لگائی گئی ۔ وہ پانی کی فراوانی کے باعِث باروَر اور شاخ دار ہُوئی۔
  • اور اُس کی شاخیں اَیسی مضبُوط ہو گئِیں کہ بادشاہوں کے عصا اُن سے بنائے گئے اور گھنی شاخوں میں اُس کا تنہ بُلند ہُؤا اور وہ اپنی گھنی شاخوں سمیت اُونچی دِکھائی دیتی تھی۔
  • لیکن وہ غضب سے اُکھاڑ کر زمِین پر گِرائی گئی اور پُوربی ہوا نے اُس کا پَھل خُشک کر ڈالا اور اُس کی مضبُوط ڈالِیاں توڑی گئِیں اور سُوکھ گئِیں اور آگ سے بھسم ہُوئِیں۔
  • اور اب وہ بیابان میں سُوکھی اور پِیاسی زمِین میں لگائی گئی۔
  • اور ایک چھڑی سے جو اُس کی ڈالِیوں سے بنی تھی آگ نِکل کر اُس کا پَھل کھا گئی اور اُس کی کوئی اَیسی مضبُوط ڈالی نہ رہی کہ سلطنت کا عصا ہو ۔ یہ نَوحہ ہے اور نَوحہ کے لِئے رہے گا۔
  • اور ساتویں برس کے پانچویں مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو یُوں ہُؤا کہ اِسرائیل کے چند بزُرگ خُداوند سے کُچھ دریافت کرنے کو آئے اور میرے سامنے بَیٹھ گئے۔
  • تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد! اِسرائیل کے بزُرگوں سے کلام کر اور اُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ کیا تُم مُجھ سے دریافت کرنے آئے ہو؟ خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم تُم مُجھ سے کُچھ دریافت نہ کر سکو گے۔
  • کیا تُو اُن پر حُجّت قائِم کرے گا اَے آدم زاد کیا تُو اُن پر حُجّت قائِم کرے گا؟ اُن کے باپ دادا کے نفرتی کاموں سے اُن کو آگاہ کر۔
  • اُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس دِن مَیں نے اِسرائیل کو برگُزِیدہ کِیا اور بنی یعقُوب سے قَسم کھائی اور مُلکِ مِصر میں اپنے آپ کو اُن پر ظاہِر کِیا مَیں نے اُن سے قَسم کھا کر کہا مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • جِس دِن مَیں نے اُن سے قَسم کھائی تاکہ اُن کو مُلکِ مِصر سے اُس مُلک میں لاؤُں جو مَیں نے اُن کے لِئے دیکھ کر ٹھہرایا تھا جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے اور جو تمام مُمالِک کی شَوکت ہے۔
  • اور مَیں نے اُن سے کہا تُم میں سے ہر ایک شخص اُن نفرتی چِیزوں کو جو اُس کی منظُورِ نظر ہیں دُور کرے اورتُم اپنے آپ کو مِصر کے بُتوں سے ناپاک نہ کرو ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • لیکن وہ مُجھ سے باغی ہُوئے اور نہ چاہا کہ میری سُنیں ۔ اُن میں سے کِسی نے اُن نفرتی چِیزوں کو جو اُس کی منظُورِ نظر تھِیں ترک نہ کِیا اور مِصر کے بُتوں کو نہ چھوڑا ۔ تب مَیں نے کہا کہ مَیں اپنا قہر اُن پر اُنڈیل دُوں گا تاکہ اپنے غضب کو مُلکِ مِصر میں اُن پر پُورا کرُوں۔
  • لیکن مَیں نے اپنے نام کی خاطِر اَیسا کِیا تاکہ میرا نام اُن قَوموں کی نظر میں جِن کے درمِیان وہ رہتے تھے اور جِن کی نِگاہوں میں مَیں اُن پر ظاہِر ہُؤا جب اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا ناپاک نہ کِیا جائے۔
  • پس مَیں اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر بیابان میں لایا
  • اور مَیں نے اپنے آئِین اُن کو دِئے اور اپنے احکام اُن کو سِکھائے کہ اِنسان اُن پر عمل کرنے سے زِندہ رہے۔
  • اور مَیں نے اپنے سبت بھی اُن کو دِئے تاکہ وہ میرے اور اُن کے درمِیان نِشان ہوں تاکہ وہ جانیں کہ مَیں خُداوند اُن کا مُقدّس کرنے والا ہُوں۔
  • لیکن بنی اِسرائیل بیابان میں مُجھ سے باغی ہُوئے ۔ وہ میرے آئِین پر نہ چلے اور میرے احکام کو ردّ کِیا جِن پر اگر اِنسان عمل کرے تو اُن کے سبب سے زِندہ رہے اور اُنہوں نے میرے سبتوں کو نِہایت ناپاک کِیا ۔ تب مَیں نے کہا کہ مَیں بیابان میں اپنا قہر اُن پر نازِل کر کے اُن کو فنا کرُوں گا۔
  • لیکن مَیں نے اپنے نام کی خاطِر اَیسا کِیا تاکہ وہ اُن قَوموں کی نظر میں جِن کی آنکھوں کے سامنے مَیں اُن کو نِکال لایا ناپاک نہ کِیا جائے۔
  • اور مَیں نے بیابان میں بھی اُن سے قَسم کھائی کہ مَیں اُن کو اُس مُلک میں نہ لاؤُں گا جو مَیں نے اُن کو دِیا جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے اور جو تمام مُمالِک کی شَوکت ہے۔
  • کیونکہ اُنہوں نے میرے احکام کو ردّ کِیا اور میرے آئِین پر نہ چلے اور میرے سبتوں کو ناپاک کِیا اِس لِئے کہ اُن کے دِل اُن کے بُتوں کے مُشتاق تھے۔
  • تَو بھی میری آنکھوں نے اُن کی رِعایت کی اور مَیں نے اُن کو ہلاک نہ کِیا اور مَیں نے بیابان میں اُن کو بِالکُل نیست و نابُود نہ کِیا۔
  • اور مَیں نے بیابان میں اُن کے فرزندوں سے کہا تُم اپنے باپ دادا کے آئِین و احکام پر نہ چلو اور اُن کے بُتوں سے اپنے آپ کو ناپاک نہ کرو۔
  • مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں ۔ میرے آئِین پر چلو اور میرے احکام کو مانو اور اُن پر عمل کرو۔
  • اور میرے سبتوں کو مُقدّس جانو کہ وہ میرے اور تُمہارے درمِیان نِشان ہوں تاکہ تُم جانو کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • لیکن فرزندوں نے بھی مُجھ سے بغاوت کی ۔ وہ میرے آئِین پر نہ چلے نہ میرے احکام کو مان کر اُن پر عمل کِیا جِن پر اگر اِنسان عمل کرے تو اُن کے سبب سے زِندہ رہے ۔ اُنہوں نے میرے سبتوں کو ناپاک کِیا ۔ تب مَیں نے کہا کہ مَیں اپنا قہر اُن پر نازِل کرُوں گا اور بیابان میں اپنے غضب کو اُن پر پُورا کرُوں گا۔
  • تَو بھی مَیں نے اپنا ہاتھ کھینچا اور اپنے نام کی خاطِر اَیسا کِیا تاکہ وہ اُن قَوموں کی نظر میں جِن کے دیکھتے ہُوئے مَیں اُن کو نِکال لایا ناپاک نہ کِیا جائے۔
  • پِھر مَیں نے بیابان میں اُن سے قَسم کھائی کہ مَیں اُن کو قَوموں میں آوارہ اور مُمالِک میں پراگندہ کرُوں گا۔
  • اِس لِئے کہ وہ میرے احکام پر عمل نہ کرتے تھے بلکہ میرے آئِین کو ردّ کرتے تھے اور میرے سبتوں کو ناپاک کرتے تھے اور اُن کی آنکھیں اُن کے باپ دادا کے بُتوں پر تھِیں۔
  • سو مَیں نے اُن کو بُرے آئِین اور اَیسے احکام دِئے جِن سے وہ زِندہ نہ رہیں۔
  • اور مَیں نے اُن کو اُنہی کے ہدیوں سے یعنی سب پہلوٹھوں کو آگ پر سے گُذار کر ناپاک کِیا تاکہ مَیں اُن کو وِیران کرُوں اور وہ جانیں کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
  • اِس لِئے اَے آدم زاد تُوبنی اِسرائیل سے کلام کر اور اُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اِس کے عِلاوہ تُمہارے باپ دادا نے اَیسے کام کر کے میری تکفِیر کی اور میرا گُناہ کر کے خطاکار ہُوئے۔
  • کہ جب مَیں اُن کو اُس مُلک میں لایا جِسے اُن کو دینے کی مَیں نے قَسم کھائی تھی تو اُنہوں نے جِس اُونچے پہاڑ اور جِس گھنے درخت کو دیکھا وہِیں اپنے ذبِیحوں کو ذبح کِیا اور وہِیں اپنی غضب انگیز نذر کو گُذرانا اور وہِیں اپنی خُوشبُو جلائی اور اپنے تپاون تپائے۔
  • تب مَیں نے اُن سے کہا یہ کَیسا اُونچا مقام ہے جہاں تُم جاتے ہو؟ اور اُنہوں نے اُس کا نام باماہ رکھّا جو آج کے دِن تک ہے۔
  • اِس لِئے تُو بنی اِسرائیل سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ کیا تُم بھی اپنے باپ دادا کی طرح ناپاک ہوتے ہو؟ اور اُن کے نفرت انگیز کاموں کی مانِند تُم بھی بدکاری کرتے ہو؟۔
  • اور جب اپنے ہدئے چڑھاتے اور اپنے بیٹوں کو آگ پر سے گُذار کر اپنے سب بُتوں سے اپنے آپ کو آج کے دِن تک ناپاک کرتے ہو تو اَے بنی اِسرائیل کیا تُم مُجھ سے کُچھ دریافت کر سکتے ہو؟ خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم مُجھ سے کُچھ دریافت نہ کر سکو گے۔
  • اور وہ جو تُمہارے جی میں آتا ہے ہرگِز وُقُوع میں نہ آئے گا کیونکہ تُم سوچتے ہو کہ تُم بھی دِیگر اقوام اور قبائِلِ عالم کی مانِند لکڑی اور پتّھر کی پرستِش کرو گے۔
  • خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم مَیں زورآور ہاتھ سے اور بُلند بازُو سے قہر نازِل کر کے تُم پر سلطنت کرُوں گا۔
  • اور مَیں زورآور ہاتھ اور بُلند بازُو سے قہر نازِل کر کے تُم کو قَوموں میں سے نِکال لاؤُں گا اور اُن مُلکوں میں سے جِن میں تُم پراگندہ ہُوئے ہو جمع کرُوں گا۔
  • اور مَیں تُم کو قَوموں کے بیابان میں لاؤُں گا اور وہاں رُوبرُو تُم سے حُجّت کرُوں گا۔
  • جِس طرح مَیں نے تُمہارے باپ دادا کے ساتھ مِصر کے بیابان میں حُجّت کی ۔ خُداوند خُدا فرماتا ہے اُسی طرح مَیں تُم سے بھی حُجّت کرُوں گا۔
  • اور مَیں تُم کو چھڑی کے نِیچے سے گُذارُوں گا اور عہد کے بند میں لاؤُں گا۔
  • اور مَیں تُم میں سے اُن لوگوں کو جو سرکش اور مُجھ سے باغی ہیں جُدا کرُوں گا ۔ مَیں اُن کو اُس مُلک سے جِس میں اُنہوں نے بُود و باش کی نِکال لاؤُں گا پر وہ اِسرائیل کے مُلک میں داخِل نہ ہوں گے اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اور تُم سے اَے بنی اِسرائیل خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جاؤ اور اپنے اپنے بُت کی عِبادت کرو اور آگے کو بھی اگر تُم میری نہ سُنو گے ۔ لیکن اپنی قُربانِیوں اور اپنے بُتوں سے میرے مُقدّس نام کی تکفِیر نہ کرو گے۔
  • کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ میرے کوہِ مُقدّس یعنی اِسرائیل کے اُونچے پہاڑ پر تمام بنی اِسرائیل سب کے سب مُلک میں میری عِبادت کریں گے ۔ وہاں مَیں اُن کو قبُول کرُوں گا اور تُمہاری قُربانِیاں اور تُمہاری نذروں کے پہلے پَھل اور تُمہاری سب مُقدّس چِیزیں طلب کرُوں گا۔
  • جب مَیں تُم کو قَوموں میں سے نِکال لاؤُں گا اور اُن مُلکوں میں سے جِن میں مَیں نے تُم کو پراگندہ کِیا جمع کرُوں گا تب مَیں تُم کو خُوشبُو کے ساتھ قبُول کرُوں گا اور قَوموں کے سامنے تُم میری تقدِیس کرو گے۔
  • اور جب مَیں تُم کو اِسرائیل کے مُلک میں یعنی اُس سرزمِین میں جِس کے لِئے مَیں نے قَسم کھائی کہ تُمہارے باپ دادا کو دُوں لے آؤُں گا تب تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اور وہاں تُم اپنی روِش اور اپنے سب کاموں کو جِن سے تُم ناپاک ہُوئے ہو یاد کرو گے اور تُم اپنی تمام بدی کے سبب سے جو تُم نے کی ہے اپنی ہی نظر میں گِھنَونے ہو گے۔
  • خُداوند خُدا فرماتا ہے اَے بنی اِسرائیل جب مَیں تُمہاری بُری روِش اور بد اعمالی کے مُطابِق نہیں بلکہ اپنے نام کی خاطِر تُم سے سلُوک کرُوں گا تو تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد جنُوب کا رُخ کر اور جنُوب ہی سے مُخاطِب ہو کر اُس کے مَیدان کے جنگل کے خِلاف نبُوّت کر۔
  • اور جنُوب کے جنگل سے کہہ خُداوند کا کلام سُن۔ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تُجھ میں آگ بھڑکاؤُں گااور وہ ہر ایک ہرا درخت اور ہر ایک سُوکھا درخت جو تُجھ میں ہے کھا جائے گی ۔ بھڑکتا ہُؤا شُعلہ نہ بُجھے گا اور جنُوب سے شِمال تک سب کے مُنہ اُس سے جُھلس جائیں گے۔
  • اور ہر فردِ بشر دیکھے گا کہ مَیں خُداوند نے اُسے بھڑکایا ہے ۔ وہ نہ بُجھے گی۔
  • تب مَیں نے کہا ہائے خُداوند خُدا! وہ تو میری بابت کہتے ہیں کیا وہ تمثِیلیں نہیں کہتا؟۔
  • پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد یروشلیِم کا رُخ کر اور مُقدّس مکانوں سے مُخاطِب ہو کر مُلکِ اِسرائیل کے خِلاف نبُوّت کر۔
  • اور اُس سے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور اپنی تلوار مِیان سے نِکال لُوں گا اور تیرے صادِقوں اور تیرے شرِیروں کو تیرے درمِیان سے کاٹ ڈالُوں گا۔
  • پس چُونکہ مَیں تیرے درمِیان سے صادِقوں اور شرِیروں کو کاٹ ڈالُوں گا اِس لِئے میری تلوار اپنے مِیان سے نِکل کر جنُوب سے شِمال تک تمام بشر پر چلے گی۔
  • اور سب جانیں گے کہ مَیں خُداوند نے اپنی تلوار مِیان سے کھینچی ہے ۔ وہ پِھر اُس میں نہ جائے گی۔
  • پس اَے آدم زاد کمر کی شِکستگی سے آہیں مار اور تلخ کامی سے اُن کی آنکھوں کے سامنے ٹھنڈی سانس بھر۔
  • اور جب وہ پُوچھیں کہ تُو کیوں ہائے ہائے کرتا ہے؟ تو یُوں جواب دینا کہ اُس کی آمد کی افواہ کے سبب سے اور ہر ایک دِل پِگھل جائے گا اور سب ہاتھ ڈِھیلے ہو جائیں گے اور ہر ایک جی ڈُوب جائے گا اور سب گُھٹنے پانی کی مانِندکمزور ہو جائیں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے ۔ اُس کی آمدآمد ہے۔ یہ وقُوع میں آئے گا۔
  • پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زادنبُوّت کر اور کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو کہہ تلوار بلکہ تیز اور صَیقل کی ہُوئی تلوارہے۔
  • وہ تیز کی گئی ہے تاکہ اُس سے بڑی خُون ریزی کی جائے۔ وہ صَیقل کی گئی ہے تاکہ چمکے ۔ پِھر کیا ہم خُوش ہو سکتے ہیں؟ میرے بیٹے کا عصا ہر لکڑی کو حقِیر جانتا ہے۔
  • اور اُس نے اُسے صَیقل کرنے کو دِیا ہے تاکہ ہاتھ میں لی جائے ۔ وہ تیز اور صَیقل کی گئی تاکہ قتل کرنے والے کے ہاتھ میں دی جائے۔
  • اَے آدم زاد تُو رو اور نالہ کر کیونکہ وہ میرے لوگوں پر چلے گی ۔ وہ اِسرائیل کے سب اُمرا پر ہو گی ۔ وہ میرے لوگوں سمیت تلوار کے حوالہ کِئے گئے ہیں اِس لِئے تُو اپنی ران پر ہاتھ مار۔
  • یقیِناً وہ آزمائی گئی اور اگر عصا اُسے حقِیر جانے تو کیا وہ نابُود ہو گا؟ خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور اَے آدم زاد تُو نبُوّت کر اور تالی بجا اور تلوار دو چند بلکہ سِہ چند ہو جائے ۔ وہ تلوار جو مقتُولوں پر کارگر ہُوئی بڑی خُون ریزی کی تلوار ہے جو اُن کو گھیرتی ہے۔
  • مَیں نے یہ تلوار اُن کے سب پھاٹکوں کے خِلاف قائِم کی ہے تاکہ اُن کے دِل پِگھل جائیں اور اُن کے گِرنے کے سامان زِیادہ ہوں ۔ ہائے برقِ تیغ! یہ قتل کرنے کو کھینچی گئی۔
  • تیّار ہو ۔ دہنی طرف جا ۔ آمادہ ہو ۔ بائِیں طرف جا۔ جِدھر تیرا رُخ ہو۔
  • اور مَیں بھی تالی بجاؤُں گا اور اپنے قہر کو ٹھنڈاکرُوں گا ۔ مَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد! تُو دو راستے کھینچ جِن سے شاہِ بابل کی تلوار آئے ۔ ایک ہی مُلک سے وہ دونوں راستے نِکال اور ایک ہاتھ نِشان کے لِئے شہر کی راہ کے سِرے پر بنا۔
  • ایک راہ نِکال جِس سے تلوار بنی عمُّون کی ربّہ پراور پِھر ایک اَور جِس سے یہُودا ہ کے محصُور شہر یروشلیِم پر آئے۔
  • کیونکہ شاہِ بابل دونوں راہوں کے نُقطۂِ اِتصال پرفال گِیری کے لِئے کھڑا ہو گا اور تِیروں کو ہِلا کر بُت سے سوال کرے گا اور جِگر پر نظر کرے گا۔
  • اُس کے دہنے ہاتھ میں یروشلیِم کا قُرعہ پڑے گا کہ منجنِیق لگائے اور کُشت و خُون کے لِئے مُنہ کھولے ۔للکار کی آواز بُلند کرے اور پھاٹکوں پر منجنِیق لگائے اور دمدمہ باندھے اور بُرج بنائے۔
  • لیکن اُن کی نظر میں یہ اَیسا ہو گا جَیسا جُھوٹا شگُون یعنی اُن کے لِئے جِنہوں نے قَسم کھائی تھی پر وہ بدکرداری کو یاد کرے گا تاکہ وہ گرِفتار ہوں۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم نے اپنی بدکرداری یاد دِلائی اور تُمہاری خطا کاری ظاہِر ہُوئی یہاں تک کہ تُمہارے سب کاموں میں تُمہارے گُناہ عیان ہیں اور چُونکہ تُم خیال میں آ گئے اِس لِئے گرِفتار ہو جاؤ گے۔
  • اور تُو اَے مجرُوح شرِیر شاہِ اِسرائیل جِس کا زمانہ بدکرداری کے انجام کو پُہنچنے پر آیا ہے۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ کُلاہ دُور کر اور تاج اُتار ۔ یہ اَیسا نہ رہے گا ۔ پست کو بُلند کر اوراُسے جو بُلند ہے پست کر۔
  • مَیں ہی اُسے اُلٹ اُلٹ اُلٹ دُوں گا ۔ پر یُوں بھی نہ رہے گا اور وہ آئے گا جِس کا حق ہے اور مَیں اُسے دُوں گا۔
  • اور تُو اَے آدم زاد نبُوّت کر اور کہہ خُداوند خُدا بنی عمُّون اور اُن کی طعنہ زنی کی بابت یُوں فرماتا ہے کہ تُو کہہ تلوار بلکہ کھِنچی ہُوئی تلوار خُون ریزی کے لِئے صَیقل کی گئی ہے تاکہ بِجلی کی طرح بھسم کرے۔
  • جب کہ وہ تیرے لِئے دھوکا دیکھتے ہیں اور جُھوٹے فال نِکالتے ہیں کہ تُجھ کو اُن شرِیروں کی گردنوں پر ڈال دیں جو مارے گئے جِن کا زمانہ اُن کی بدکرداری کے انجام کو پُہنچنے پر آیا ہے۔
  • اُس کو مِیان میں کر ۔ مَیں تیری پَیدایش کے مکان میں اور تیری زادبُوم میں تیری عدالت کرُوں گا۔
  • اور مَیں اپنا قہر تُجھ پر نازِل کرُوں گا اور اپنے غضب کی آگ تُجھ پر بھڑکاؤُں گا اور تُجھ کو حَیوان خصلت آدمِیوں کے حوالہ کرُوں گا جو برباد کرنے میں ماہِر ہیں۔
  • تُو آگ کے لِئے اِیندھن ہو گا اور تیرا خُون مُلک مَیں بہے گا اور پِھر تیرا ذِکر بھی نہ کِیا جائے گا کیونکہ مَیں خُداوند نے فرمایا ہے۔
  • پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد کیا تُو اِلزام نہ لگائے گا؟ کیا تُو اِس خُونی شہر کو مُلزم نہ ٹھہرائے گا؟ تُو اِس کے سب نفرتی کام اِس کو دِکھا۔
  • اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے شہر تُو اپنے اندر خُون ریزی کرتا ہے تاکہ تیرا وقت آ جائے اور تُو اپنے واسطے بُتوں کو اپنے ناپاک کرنے کے لِئے بناتا ہے۔
  • تُو اُس خُون کے سبب سے جو تُو نے بہایا مُجرِم ٹھہرا اور تُو بُتوں کے باعِث جِن کو تُو نے بنایا ہے ناپاک ہُؤا ۔ تُو اپنے وقت کو نزدِیک لاتا ہے اور اپنے ایّام کے خاتِمہ تک پُہنچا ہے اِس لِئے مَیں نے تُجھے اقوام کی ملامت کا نِشانہ اور مُمالِک کا ٹھٹّھا بنایا ہے۔
  • تُجھ سے دُور و نزدِیک کے سب لوگ تیری ہنسی اُڑائیں گے کیونکہ تُو فسادی اور بدنام مشہُور ہے۔
  • دیکھ اِسرائیل کے اُمرا سب کے سب جو تُجھ میں ہیں مقدُور بھر خُون ریزی پر مُستعِد تھے۔
  • تیرے اندر اُنہوں نے ماں باپ کو حقِیر جانا ہے ۔ تیرے اندر اُنہوں نے پردیسِیوں پر ظُلم کِیا ۔ تیرے اندر اُنہوں نے یتِیموں اور بیواؤں پر سِتم کِیا ہے۔
  • تُو نے میری پاک چِیزوں کو ناچِیز جانا اور میرے سبتوں کو ناپاک کِیا۔
  • تیرے اندر وہ لوگ ہیں جو چُغل خوری کر کے خُون کرواتے ہیں اور تیرے اندر وہ ہیں جو بُتوں کی قُربانی سے کھاتے ہیں ۔ تیرے اندر وہ ہیں جو فِسق و فجُور کرتے ہیں۔
  • تیرے اندر وہ بھی ہیں جِنہوں نے اپنے باپ کی حرم شِکنی کی تُجھ میں اُنہوں نے اُس عَورت سے جو ناپاکی کی حالت میں تھی مُباشرت کی۔
  • کِسی نے دُوسرے کی بِیوی سے بدکاری کی اور کِسی نے اپنی بہُو سے بدذاتی کی اور کِسی نے اپنی بہن اپنے باپ کی بیٹی کو تیرے اندر رُسوا کِیا۔
  • تیرے اندر اُنہوں نے خُون ریزی کے لِئے رِشوت خواری کی ۔ تُو نے بیاج اور سُود لِیا اور ظُلم کر کے اپنے پڑوسی کو لُوٹا اور مُجھے فراموش کِیا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • دیکھ تیرے ناروا نفع کے سبب سے جو تُو نے لِیا اور تیری خُون ریزی کے باعِث جو تیرے اندر ہُوئی مَیں نے تالی بجائی۔
  • کیا تیرا دِل برداشت کرے گا اور تیرے ہاتھوں میں زور ہو گا جب مَیں تیرا مُعاملہ فَیصل کرُوں گا؟ مَیں خُداوندنے فرمایا اور مَیں ہی کر دِکھاؤُں گا۔
  • ہاں مَیں تُجھ کو قَوموں میں پراگندہ اور مُلکوں میں تِتّربِتّر کرُوں گا اور تیری گندگی تُجھ میں سے نابُود کر دُوں گا۔
  • اور تُو قَوموں کے سامنے اپنے آپ میں ناپاک ٹھہرے گااور معلُوم کرے گا کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد بنی اِسرائیل میرے لِئے مَیل ہو گئے ہیں ۔ وہ سب کے سب پِیتل اور رانگا اور لوہا اور سِیسا ہیں جو بھٹّی میں ہیں ۔ وہ چاندی کی مَیل ہیں۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم سب مَیل ہو گئے ہو اِس لِئے دیکھو مَیں تُم کو یروشلیِم میں جمع کرُوں گا۔
  • جِس طرح لوگ چاندی اور پِیتل اور لوہا اور سِیسا اور رانگابھٹّی میں جمع کرتے ہیں اور اُن پر دَھونکتے ہیں تاکہ اُن کو پِگھلا ڈالیں اُسی طرح مَیں اپنے قہر اوراپنے غضب میں تُم کو جمع کرُوں گا اور تُم کو وہاں رکھ کر پِگھلاؤُں گا۔
  • ہاں مَیں تُم کو اِکٹّھا کرُوں گا اور اپنے غضب کی آگ تُم پر دَھونکُوں گا اور تُم کو اُس میں پِگھلا ڈالُوں گا۔
  • جِس طرح چاندی بھٹّی میں پِگھلائی جاتی ہے اُسی طرح تُم اُس میں پِگھلائے جاؤ گے اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند نے اپنا قہر تُم پر نازِل کِیا ہے۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد اُس سے کہہ تُو وہ سرزمِین ہے جو پاک نہیں کی گئی اور جِس پر غضب کے دِن میں بارِش نہیں ہُوئی۔
  • جِس میں اُس کے نبِیوں نے سازِش کی ہے ۔ شِکار کو پھاڑتے ہُوئے گرجنے والے شیرِ بَبر کی مانِند وہ جانوں کو کھا گئے ہیں ۔ وہ مال اور قِیمتی چِیزوں کو چِھین لیتے ہیں ۔ اُنہوں نے اُس میں بُہت سی عَورتوں کو بیوہ بنا دِیاہے۔
  • اُس کے کاہِنوں نے میری شرِیعت کو توڑا اور میری مُقدّس چِیزوں کو ناپاک کِیا ہے ۔ اُنہوں نے مُقدّس اور عام میں کُچھ فرق نہیں رکھّا اور نِجس و طاہِر میں اِمتِیازکی تعلِیم نہیں دی اور میرے سبتوں کو نِگاہ میں نہیں رکھّا اور مَیں اُن میں بے عِزّت ہُؤا۔
  • اُس کے اُمرا اُس میں شِکار کو پھاڑنے والے بھیڑِیوں کی مانِند ہیں جو ناجائِز نفع کی خاطِر خُون ریزی کرتے اور جانوں کو ہلاک کرتے ہیں۔
  • اور اُس کے نبی اُن کے لِئے کچّی کہگِل کرتے ہیں۔ باطِل رویا دیکھتے اور جُھوٹی فال گِیری کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے حالانکہ خُداوند نے نہیں فرمایا۔
  • اِس مُلک کے لوگوں نے سِتم گری اور لُوٹ مار کی ہے اور غرِیب اور مُحتاج کو ستایا ہے اور پردیسِیوں پر ناحق سختی کی ہے۔
  • مَیں نے اُن کے درمِیان تلاش کی کہ کوئی اَیسا آدمی مِلے جو فصِیل بنائے اور اُس سرزمِین کے لِئے اُس کے رخنہ میں میرے سامنے کھڑا ہو تاکہ مَیں اُسے وِیران نہ کرُوں پر کوئی نہ مِلا۔
  • پس مَیں نے اپنا قہر اُن پر نازِل کِیا اور اپنے غضب کی آگ سے اُن کو فنا کر دِیا اور مَیں اُن کی روِش کو اُن کے سروں پر لایا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد! دو عَورتیں ایک ہی ماں کی بیٹِیاں تھِیں۔
  • اُنہوں نے مِصر میں بدکاری کی ۔ وہ اپنی جوانی میں بدکار بنِیں ۔ وہاں اُن کی چھاتِیاں مَلی گئِیں اور وہِیں اُن کے دوشِیزگی کے پِستان مَسلے گئے۔
  • اُن میں سے بڑی کا نام اَہو لہ اور اُس کی بہن کا اہولِیبہ تھا اور وہ دونوں میری ہو گئِیں اور اُن سے بیٹے بیٹِیاں پَیدا ہُوئے اور اُن کے یہ نام اہو لہ اور اہولِیبہ سامریہ و یروشلیِم ہیں۔
  • اور اَہو لہ جب کہ وہ میری تھی بدکاری کرنے لگی اوراپنے یاروں پر یعنی اسُورِیوں پر جو ہمسایہ تھے عاشِق ہُوئی۔
  • وہ سردار اور حاکِم اور سب کے سب دِل پسند جوان مَرد اورسوار تھے جو گھوڑوں پر سوار ہوتے اور ارغوانی پوشاک پہنتے تھے۔
  • اور اُس نے اُن سب کے ساتھ جو اسُور کے برگُزِیدہ مَرد تھے بدکاری کی اور اُن سب کے ساتھ جِن سے وہ عِشق بازی کرتی تھی اور اُن کے سب بُتوں کے ساتھ ناپاک ہُوئی۔
  • اُس نے جو بدکاری مِصر میں کی تھی اُسے ترک نہ کِیا کیونکہ اُس کی جوانی میں وہ اُس سے ہم آغوش ہُوئے اور اُنہوں نے اُس کے دوشِیزگی کے پِستانوں کو مَسلا اور اپنی بدکاری اُس پر اُنڈیل دی۔
  • اِس لِئے مَیں نے اُسے اُس کے یاروں یعنی اسُوریوں کے حوالہ کر دِیا جِن پر وہ مَرتی تھی۔
  • اُنہوں نے اُس کو بے ستر کِیا اور اُس کے بیٹِوں اور بیٹِیوں کو چِھین لِیا اور اُسے تلوار سے قتل کِیا ۔ پس وہ عَورتوں میں انگُشت نُما ہُوئی کیونکہ اُنہوں نے اُسے عدالت سے سزا دی۔
  • اور اُس کی بہن اہولِیبہ نے یہ سب کُچھ دیکھا پر وہ شہوت پرستی میں اُس سے بدتر ہُوئی اور اُس نے اپنی بہن سے بڑھ کر بدکاری کی۔
  • وہ اسُورِیوں پر عاشِق ہُوئی جو سردار اور حاکِم اور اُس کے ہمسایہ تھے جو بھڑکِیلی پوشاک پہنتے اور گھوڑوں پر سوار ہوتے اور سب کے سب دِل پسند جوان مَرد تھے۔
  • اور مَیں نے دیکھا کہ وہ بھی ناپاک ہو گئی۔ اُن دونوں کی ایک ہی روِش تھی۔
  • اور اُس نے بدکاری میں ترقّی کی کیونکہ جب اُس نے دِیوارپر مَردوں کی صُورتیں دیکِھیں یعنی کسدیوں کی تصوِیریں جو شنگرف سے کھِنچی ہُوئی تِھیں۔
  • جو پٹکوں سے کمربستہ اور سروں پر رنگِین پگڑِیاں پہنے تھے اور سب کے سب دیکھنے میں اُمرا اہلِ بابل کی مانِند تھے جِن کا وطن کسدِ ستان ہے۔
  • تو دیکھتے ہی وہ اُن پر مَرنے لگی اور اُن کے پاس کسدِ ستان میں قاصِد بھیجے۔
  • پس اہلِ بابل اُس کے پاس آ کر عِشق کے بِستر پر چڑھے اور اُنہوں نے اُس سے بدکاری کر کے اُسے آلُودہ کِیا اور وہ اُن سے ناپاک ہُوئی تو اُس کی جان اُن سے بے زار ہو گئی۔
  • تب اُس کی بدکاری علانیہ ہُوئی اور اُس کی برہنگی بے ستر ہو گئی ۔ تب میری جان اُس سے بے زار ہُوئی جَیسی اُس کی بہن سے بے زار ہو چُکی تھی۔
  • تَو بھی اُس نے اپنی جوانی کے دِنوں کو یاد کر کے جب وہ مِصر کی سرزمِین میں بدکاری کرتی تھی بدکاری پر بدکاری کی۔
  • سو وہ پِھر اپنے اُن یاروں پر مَرنے لگی جِن کا بدن گدھوں کا سا بدن اور جِن کا اِنزال گھوڑوں کا سا اِنزال تھا۔
  • اِس طرح تُو نے اپنی جوانی کی شہوَت پرستی کو جب کہ مِصری تیری جوانی کی چھاتیوں کے سبب سے تیرے پِستان مَلتے تھے پِھر یاد کِیا۔
  • اِس لِئے اَے اہولِیبہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اُن یاروں کو جِن سے تیری جان بے زار ہو گئی ہے اُبھارُوں گا کہ تُجھ سے مُخالفت کریں اور اُن کوبُلا لاؤُں گا کہ تُجھے چاروں طرف سے گھیر لیں۔
  • اہلِ بابل اور سب کسدیوں کو فِقود اور شوع اور قوع اور اُن کے ساتھ تمام اسُوریوں کو ۔ سب کے سب دِل پسند جوان مَردوں کو سرداروں اور حاکِموں کو اور بڑے بڑے امِیروں اور نامی لوگوں کو جو سب کے سب گھوڑوں پر سوار ہوتے ہیں تُجھ پر چڑھا لاؤُں گا۔
  • اور وہ اسلحۂ جنگ اور رتھوں اور چھکڑوں اور اُمّتوں کے انبوہ کے ساتھ تُجھ پر حملہ کریں گے اور ڈھال اور پھری پکڑ کر اور خود پہن کر چاروں طرف سے تُجھے گھیر لیں گے۔ مَیں عدالت اُن کو سپُرد کرُوں گا اور وہ اپنے آئِین کے مُطابِق تیرا فَیصلہ کریں گے۔
  • اور مَیں اپنی غَیرت کو تیری مُخالِف بناؤُں گا اور وہ غضب ناک ہو کر تُجھ سے پیش آئیں گے اور تیری ناک اور تیرے کان کاٹ ڈالیں گے اور تیرے باقی لوگ تلوار سے مارے جائیں گے ۔ وہ تیرے بیٹوں اور بیٹِیوں کو پکڑ لیں گے اور تیرا بقِیّہ آگ سے بھسم ہو گا۔
  • اور وہ تیرے کپڑے اُتار لیں گے اور تیرے نفِیس زیور لُوٹ لے جائیں گے۔
  • اور مَیں تیری شہوت پرستی اور تیری بدکاری جو تُو نے مُلکِ مِصر میں سِیکھی مَوقُوف کرُوں گا یہاں تک کہ تُو اُن کی طرف پِھر آنکھ نہ اُٹھائے گی اور پِھر مِصر کو یاد نہ کرے گی۔
  • کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تُجھے اُن کے ہاتھ میں جِن سے تُجھے نفرت ہے ہاں اُن ہی کے ہاتھ میں جِن سے تیری جان بے زار ہے دے دُوں گا۔
  • اور وہ تُجھ سے نفرت کے ساتھ پیش آئیں گے اور تیرا سب مال جو تُو نے مِحنت سے پَیدا کِیا ہے چِھین لیں گے اور تُجھے عُریاں اور برہنہ چھوڑ جائیں گے یہاں تک کہ تیری شہوت پرستی و خباثت اور تیری بدکاری فاش ہو جائے گی۔
  • یہ سب کُچھ تُجھ سے اِس لِئے ہو گا کہ تُو نے بدکاری کے لِئے دِیگر اقوام کا پِیچھا کِیا اور اُن کے بُتوں سے ناپاک ہُوئی۔
  • تُو اپنی بہن کی راہ پر چلی اِس لِئے مَیں اُس کا پِیالہ تیرے ہاتھ میں دُوں گا۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُو اپنی بہن کے پِیالہ سے جو گہرا اور بڑا ہے پِئے گی۔ تیری ہنسی ہو گی اورتُو ٹھٹّھوں میں اُڑائی جائے گی کیونکہ اُس میں بُہت سی سمائی ہے۔
  • تُو مَستی اور سوگ سے بھر جائے گی ۔ وِیرانی اور حَیرت کا پِیالہ ۔ تیری بہن سامر یہ کا پیالہ ہے۔
  • تُو اُسے پِئے گی اور نچوڑے گی اور اُس کی ٹِھیکریاں بھی چبا جائے گی اور اپنی چھاتِیاں نوچے گی کیونکہ مَیں ہی نے یہ فرمایا ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُو مُجھے بُھول گئی اور مُجھے اپنی پِیٹھ کے پِیچھے پھینک دِیا اِس لِئے اپنی بدذاتی اور بدکاری کی سزا اُٹھا۔
  • پِھر خُداوند نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد کِیا تُو اَہو لہ اور اہولِیبہ پر اِلزام نہ لگائے گا؟ تُو اُن کے گِھنَونے کام اُن پر ظاہِر کر۔
  • کیونکہ اُنہوں نے بدکاری کی اور اُن کے ہاتھ خُون آلُودہ ہیں ۔ ہاں اُنہوں نے اپنے بُتوں سے بدکاری کی اور اپنے بیٹوں کو جو مُجھ سے پَیدا ہُوئے آگ سے گُذارا کہ بُتوں کی نذر ہو کر ہلاک ہوں۔
  • اِس کے سِوا اُنہوں نے مُجھ سے یہ کِیا کہ اُسی دِن اُنہوں نے میرے مَقدِس کو ناپاک کِیا اور میرے سبتوں کی بے حُرمتی کی۔
  • کیونکہ جب وہ اپنی اَولاد کو بُتوں کے لِئے ذبح کر چُکِیں تو اُسی دِن میرے مَقدِس میں داخِل ہُوئِیں تاکہ اُسے ناپاک کریں اور دیکھ اُنہوں نے میرے گھر کے اندر اَیسا کام کِیا۔
  • بلکہ تُم نے دُور سے مَرد بُلائے جِن کے پاس قاصِد بھیجا اور دیکھ وہ آئے جِن کے لِئے تُو نے غُسل کِیا اور آنکھوں میں کاجل لگایا اور بناؤ سِنگار کِیا۔
  • اور تُو نفِیس پلنگ پر بَیٹھی اور اُسکے پاس دسترخوان تیّار کِیا اور اُس پر تُو نے میرا بخُور اور میرا عِطررکھّا۔
  • اور ایک عیّاش جماعت کی آواز اُس کے ساتھ تھی اور عام لوگوں کے علاوہ بیابان سے شرابِیوں کو لائے اور اُنہوں نے اُن کے ہاتھوں میں کنگن اور سروں پر خُوش نُما تاج پہنائے۔
  • تب مَیں نے اُس کی بابت جو بدکاری کرتے کرتے بُڑھیاہو گئی تھی کہا اب یہ لوگ اُس سے بدکاری کریں گے اور وہ اُن سے کرے گی۔
  • اور وہ اُس کے پاس گئے جِس طرح کِسی کسبی کے پاس جاتے ہیں اُسی طرح وہ اُن بدذات عَورتوں اہو لہ اور اہولِیبہ کے پاس گئے۔
  • لیکن صادِق آدمی اُن پر وہ فتویٰ دیں گے جو بدکار اور خُونی عَورتوں پر دِیا جاتا ہے کیونکہ وہ بدکار عَورتیں ہیں اور اُن کے ہاتھ خُون آلُودہ ہیں۔
  • کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اُن پر ایک گُروہ چڑھا لاؤُں گا اور اُن کو چھوڑ دُوں گا کہ اِدھراُدھر دھکّے کھاتی پِھریں اور غارت ہوں۔
  • اور وہ گروہ اُن کو سنگسار کرے گی اور اپنی تلواروں سے اُن کو قتل کرے گی ۔ اُن کے بیٹوں اور بیٹِیوں کو ہلاک کرے گی اور اُن کے گھروں کو آگ سے جلا دے گی۔
  • یُوں مَیں بدکاری کو مُلک سے مَوقُوف کرُوں گا تاکہ سب عَورتیں عِبرت پذِیر ہوں اور تُمہاری مانِند بدکاری نہ کریں۔
  • اور وہ تُمہارے فِسق و فجُور کا بدلہ تُم کو دیں گے اور تُم اپنے بُتوں کے گُناہوں کی سزا کا بوجھ اُٹھاؤ گے تاکہ تُم جانو کہ خُداوند خُدا مَیں ہی ہُوں۔
  • پِھر نویں برس کے دسویں مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد آج کے دِن ہاں اِسی دِن کا نام لِکھ رکھ ۔ شاہِ بابل نے عَین اِسی دِن یروشلیِم پر خُرُوج کِیا۔
  • اور اِس باغی خاندان کے لِئے ایک تمثِیل بیان کر اور اِن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ایک دیگ چڑھا دے ہاں اُسے چڑھا اور اُس میں پانی بھر دے۔
  • ٹُکڑے اُس میں اِکٹّھے کر ۔ ہر ایک اچّھا ٹُکڑا یعنی ران اور شانہ اور اچھّی اچھّی ہڈِّیاں اُس میں بھر دے۔
  • اور گلّہ میں سے چُن چُن کر لے اور اُس کے نِیچے لکڑیوں کا ڈھیر لگا دے اور خُوب جوش دے تاکہ اُس کی ہڈِّیاں اُس میں خُوب اُبل جائیں۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اُس خُونی شہر پر افسوس اور اُس دیگ پر جِس میں زنگ لگا ہے اور اُس کا زنگ اُس پر سے اُتارا نہیں گیا! ایک ایک ٹُکڑا کر کے اُس میں سے نِکال اور اُس پر قُرعہ نہ پڑے۔
  • کیونکہ اُس کا خُون اُس کے درمِیان ہے ۔ اُس نے اُسے صاف چٹان پر رکھّا ۔ زمِین پر نہیں گِرایا تاکہ خاک میں چُھپ جائے۔
  • اِس لِئے کہ غضب نازِل ہو اور اِنتِقام لِیا جائے مَیں نے اُس کا خُون صاف چٹان پر رکھّا تاکہ وہ چُھپ نہ جائے۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ خُونی شہر پر افسوس! مَیں بھی بڑا ڈھیر لگاؤُں گا۔
  • لکڑِیاں خُوب جھونک ۔ آگ سُلگا ۔ گوشت کو خُوب اُبال اور شوربا گاڑھا کر اور ہڈِّ یاں بھی جلا دے۔
  • تب اُسے خالی کر کے اَنگاروں پر رکھ تاکہ اُس کا پِیتل گرم ہو اور جل جائے اور اُس میں کی ناپاکی گل جائے اوراُس کا زنگ دُور ہو۔
  • وہ سخت مِحنت سے ہار گئی لیکن اُس کا بڑا زنگ اُس سے دُور نہیں ہُؤا ۔ آگ سے بھی اُس کا زنگ دُور نہیں ہوتا۔
  • تیری ناپاکی میں خباثت ہے کیونکہ مَیں تُجھے پاک کِیاچاہتا ہُوں پر تُو پاک ہونا نہیں چاہتی ۔ تُو اپنی ناپاکی سے پِھر پاک نہ ہو گی جب تک مَیں اپنا قہر تُجھ پر پُورا نہ کر چکُوں۔
  • مَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے ۔ یُوں ہی ہو گا اورمَیں کر دِکھاؤُں گا ۔ نہ دست بردار ہُوں گا نہ رحم کرُوں گانہ باز آؤُں گا ۔ تیری روِش اور تیرے کاموں کے مُطابِق وہ تیری عدالت کریں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد دیکھ مَیں تیری منظُورِ نظر کو ایک ہی ضرب میں تُجھ سے جُدا کرُوں گا لیکن تُو نہ ماتم کرنانہ رونا اور نہ آنسُو بہانا۔
  • چُپکے چُپکے آہیں بھرنا ۔ مُردہ پر نَوحہ نہ کرنا۔سر پر اپنی پگڑی باندھنا اور پاؤں میں جُوتی پہننا اور اپنے ہونٹوں کو نہ ڈھانپنا اور لوگوں کی روٹی نہ کھانا۔
  • سو مَیں نے صُبح کو لوگوں سے کلام کِیا اور شام کومیری بِیوی مَر گئی اور صُبح کو مَیں نے وُہی کِیا جِس کامُجھے حُکم مِلا تھا۔
  • پس لوگوں نے مُجھ سے پُوچھا کیا تُو ہمیں نہ بتائے گاکہ جو تُو کرتا ہے اُس کو ہم سے کیا نِسبت ہے؟۔
  • سو مَیں نے اُن سے کہا کہ خُداوند کا کلام مُجھ پرنازِل ہُؤا۔
  • کہ اِسرائیل کے گھرانے سے کہہ خُداوند خُدا یُوںفرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اپنے مَقدِس کو جو تُمہارے زور کا فخر اور تُمہارا منظُورِ نظر ہے جِس کے لِئے تُمہارے دِل ترستے ہیں ناپاک کرُوں گا اور تُمہارے بیٹے اور تُمہاری بیٹِیاں جِن کو تُم پِیچھے چھوڑ آئے ہو تلوار سے مارے جائیں گے۔
  • اور تُم اَیسا ہی کرو گے جَیسا مَیں نے کِیا ۔ تُم اپنے ہونٹوں کو نہ ڈھانپو گے اور لوگوں کی روٹی نہ کھاؤ گے۔
  • اور تُمہاری پگڑیاں تُمہارے سروں پر اور تُمہاری جُوتِیاں تُمہارے پاؤں میں ہوں گی اور تُم نَوحہ اور زاری نہ کرو گے پر اپنی شرارت کے سبب سے گُھلو گے اور ایک دُوسرے کو دیکھ دیکھ کر ٹھنڈی سانس بھرو گے۔
  • چُنانچہ حِزقی ایل تُمہارے لِئے نِشان ہے ۔ سب کُچھ جو اُس نے کِیا تُم بھی کرو گے اور جب یہ وقُوع میں آئے گا تو تُم جانو گے کہ خُداوند خُدا مَیں ہُوں۔
  • اور تُو اَے آدم زاد دیکھ کہ جِس دِن مَیں اُن سے اُن کا زور اور اُن کی شان و شَوکت اور اُن کے منظُورِ نظر کو اور اُن کے مرغُوبِ خاطِر اُن کے بیٹے اور اُن کی بیٹِیاں لے لُوں گا۔
  • اُس دِن وہ جو بھاگ نِکلے تیرے پاس آئے گا کہ تیرے کان میں کہے۔
  • اُس دِن تیرا مُنہ اُس کے سامنے جو بچ نِکلا ہے کُھل جائے گا اور تُو بولے گا اور پِھر گُونگا نہ رہے گا ۔ سو تُو اُن کے لِئے ایک نِشان ہو گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
  • اور خُداوند خُدا کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد بنی عمُّون کی طرف مُتوجِّہ ہو اور اُن کے خِلاف نبُوّت کر۔
  • اور بنی عمُّون سے کہہ خُداوند خُدا کا کلام سُنو ۔ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُو نے میرے مَقدِس پر جب وہ ناپاک کِیا گیا اور اِسرائیل کے مُلک پر جب وہ اُجاڑا گیا اور بنی یہُوداہ پر جب وہ اسِیر ہو کر گئے اہاہا! کہا۔
  • اِس لِئے مَیں تُجھے اہلِ مشرِق کے حوالہ کر دُوں گا کہ تُو اُن کی مِلکِیّت ہو اور وہ تُجھ میں اپنے ڈیرے لگائیں گے اور تیرے اندر اپنے مکان بنائیں گے اور تیرے میوے کھائیں گے اور تیرا دُودھ پِئیں گے۔
  • اور مَیں ربّہ کو اُونٹوں کا اصطبل اور بنی عمُّون کی سرزمِین کو بھیڑسالہ بنا دُوں گا اور تُو جانے گا کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُو نے تالِیاں بجائِیں اور پاؤں پٹکے اور اِسرائیل کی مملکت کی بربادی پر اپنی کمال عداوت سے بڑی شادمانی کی۔
  • اِس لِئے دیکھ مَیں اپنا ہاتھ تُجھ پر چلاؤُں گا اورتُجھے دِیگر اقوام کے حوالہ کرُوں گا تاکہ وہ تُجھ کولُوٹ لیں اور مَیں تُجھے اُمّتوں میں سے کاٹ ڈالُوں گااور مُلکوں میں سے تُجھے نیست و نابُود کرُوں گا ۔ مَیں تُجھے ہلاک کرُوں گا اور تُو جانے گا کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ موآ ب اور شعِیر کہتے ہیں کہ بنی یہُوداہ تمام قَوموں کی مانِند ہیں۔
  • اِس لِئے دیکھ مَیں موآ ب کے پہلُو کو اُس کے شہروں سے اُس کی سرحد کے شہروں سے جو زمِین کی شَوکت ہیں بَیت یسِیمو ت اور بعل معُون اور قریتا ئِم سے کھول دُوں گا۔
  • اور مَیں اہلِ مشرِق کو اُس کے اور بنی عمُّون کے خِلاف چڑھا لاؤُں گا کہ اُن پر قابِض ہوں تاکہ قَوموں کے درمِیان بنی عمُّون کا ذِکر باقی نہ رہے۔
  • اور مَیں موآ ب کو سزا دُوں گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوندمَیں ہُوں۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ ادُو م نے بنی یہُوداہ سے کِینہ کشی کی اور اُن سے اِنتِقام لے کربڑا گُناہ کِیا۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں ادُو م پر ہاتھ چلاؤُں گا ۔ اُس کے اِنسان اور حَیوان کو نابُود کرُوں گا اور تِیمان سے لے کر اُسے وِیران کرُوں گا اور وہ ددا ن تک تلوار سے قتل ہوں گے۔
  • اور مَیں اپنی قَوم بنی اِسرائیل کے ہاتھ سے ادُو م سے اِنتقام لُوں گا اور وہ میرے غضب و قہر کے مُطابِق ادُو م سے سلُوک کریں گے اور وہ میرے اِنتقام کو معلُوم کریں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ فلِستیوں نے کِینہ کشی کی اور دِل کی کِینہ وری سے اِنتقام لِیا تاکہ دائِمی عداوت سے اُسے ہلاک کریں۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں فلِستیوں پر ہاتھ چلاؤُں گا اور کریتِیوں کو کاٹ ڈالُوں گا اور سمُندر کے ساحِل کے باقی لوگوں کو ہلاک کرُوں گا۔
  • اور مَیں سخت عِتاب کر کے اُن سے بڑا اِنتقام لُوں گااور جب مَیں اُن سے اِنتقام لُوں گا تو وہ جانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
  • اور گیارھویں برس میں مہِینے کے پہلے دِن خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد چُونکہ صُور نے یروشلیِم پر کہا ہے آہاہا! وہ قَوموں کا پھاٹک توڑ دِیا گیا ہے ۔اب وہ میری طرف مُتوجِّہ ہو گی ۔اب اُس کی بربادی سے میری معمُوری ہو گی۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ اَے صُور مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور بُہت سی قَوموں کو تُجھ پر چڑھا لاؤُں گا جِس طرح سمُندر اپنی مَوجوں کو چڑھاتا ہے۔
  • اور وہ صُور کی شہر پناہ کو توڑ ڈالیں گے اور اُس کے بُرجوں کو ڈھا دیں گے اور مَیں اُس کی مِٹّی تک کُھرچ پھینکُوں گا اور اُسے صاف چٹان بنا دُوں گا۔
  • وہ سمُندر میں جال پَھیلانے کی جگہ ہو گا کیونکہ مَیں ہی نے فرمایا خُداوند خُدا فرماتا ہے اور وہ قَوموں کے لِئے غنِیمت ہو گا۔
  • اور اُس کی بیٹِیاں جو مَیدان میں ہیں تلوار سے قتل ہوں گی اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شاہِ بابل نبُوکد رضر کو جو شہنشاہ ہے گھوڑوں اور رتھوں اور سواروں اور فَوجوں اور بُہت سے لوگوں کے انبوہ کے ساتھ شِمال سے صُور پر چڑھا لاؤُں گا۔
  • وہ تیری بیٹِیوں کو مَیدان میں تلوار سے قتل کرے گااور تیرے اِردگِرد مورچہ بندی کرے گا اور تیرے مُقابِل دمدمہ باندھے گا اور تیری مُخالفت میں ڈھال اُٹھائے گا۔
  • وہ اپنے منجنِیق کو تیری شہر پناہ پر چلائے گا اور اپنے تبروں سے تیرے بُرجوں کو ڈھا دے گا۔
  • اُس کے گھوڑوں کی کثرت کے سبب سے اِتنی گرد اُڑے گی کہ تُجھے چُھپا لے گی ۔ جب وہ تیرے پھاٹکوں میں گُھس آئے گاجِس طرح رخنہ کر کے شہر میں گُھس جاتے ہیں تو سواروں اور گاڑِیوں اور رتھوں کی گڑگڑاہٹ کی آواز سے تیری شہر پناہ ہِل جائے گی۔
  • وہ اپنے گھوڑوں کے سُموں سے تیری سب سڑکوں کو روند ڈالے گا اور تیرے لوگوں کو تلوار سے قتل کرے گا اور تیری توانائی کے سُتُون زمِین پر گِر جائیں گے۔
  • اور وہ تیری دَولت لُوٹ لیں گے اور تیرے مالِ تِجارت کو غارت کریں گے اور تیری شہر پناہ توڑ ڈالیں گے اور تیرے رنگ محلّوں کو ڈھا دیں گے اور تیرے پتّھر اور لکڑی اورتیری مِٹّی سمُندر میں ڈال دیں گے۔
  • اور مَیں تیرے گانے کی آواز بند کر دُوں گا اور تیری سِتاروں کی صدا پِھر سُنی نہ جائے گی۔
  • اور مَیں تُجھے صاف چٹان بنا دُوں گا۔ تُو جال پَھیلانے کی جگہ ہو گا اور پِھر تعمِیر نہ کِیا جائے گا کیونکہ مَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • خُداوند خُدا صُور سے یُوں فرماتا ہے کہ جب تُجھ میں قتل کا کام جاری ہو گا اور زخمی کراہتے ہوں گے تو کیا بحری مُمالِک تیرے گِرنے کے شور سے نہ تھرتھرائیں گے؟۔
  • تب سمُندر کے اُمرا اپنے تختوں پر سے اُتریں گے اور اپنے جُبّے اُتار ڈالیں گے اور اپنے زردوز پَیراہن اُتارپھینکیں گے ۔ وہ تھرتھراہٹ سے مُلبّس ہو کر خاک پر بَیٹھیں گے ۔ وہ ہر دم کانپیں گے اور تیرے سبب سے حَیرت زدہ ہوں گے۔
  • اور وہ تُجھ پر نَوحہ کریں گے اور کہیں گے ہائے تُو کَیسا نابُود ہُؤا جو بحری مُمالِک سے آباد اور مشہُور شہر تھا جو سمُندر میں زورآور تھا جِس کے باشِندوں سے سب اُس میں آمد و رفت کرنے والے خَوف کھاتے تھے!۔
  • اب بحری مُمالِک تیرے گِرنے کے دِن تھرتھرائیں گے ۔ ہاں سمُندر کے سب بحری مُمالِک تیرے انجام سے ہِراسان ہوں گے۔
  • کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں تُجھے اُن شہروں کی مانِند جو بے چراغ ہیں وِیران کر دُوں گا جب مَیں تُجھ پر سمُندر بہا دُوں گا اور جب سمُندر تُجھے چُھپا لے گا۔
  • تب مَیں تُجھے اُن کے ساتھ جو پاتال میں اُتر جاتے ہیں پُرانے وقت کے لوگوں کے درمِیان نِیچے اُتارُوں گا اور زمِین کے اسفل میں اور اُن اُجاڑ مکانوں میں جو قدِیم سے ہیں اُن کے ساتھ جو پاتال میں اُتر جاتے ہیں تُجھے بساؤُں گا تاکہ تُو پِھر آباد نہ ہو پر مَیں زِندوں کے مُلک کو جلال بخشُوں گا۔
  • مَیں تُجھے جایِ عِبرت کرُوں گا اور تُو نابُود ہو گا ۔ ہر چند تیری تلاش کی جائے تُو کہِیں ابد تک نہ مِلے گا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد تُو صُور پر نَوحہ شرُوع کر۔
  • اور صُور سے کہہ تُجھے جِس نے سمُندر کے مدخل میں جگہ پائی اور بُہت سے بحری مُمالِک کے لوگوں کے لِئے تِجارت گاہ ہے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے صُور تُو کہتا ہے میرا حُسن کامِل ہے۔
  • تیری سرحدّیں سمُندر کے درمِیان ہیں ۔ تیرے مِعماروں نے تیری خُوش نُمائی کو کامِل کِیا ہے۔
  • اُنہوں نے سنِیر کے سرووں سے تیرے جہازوں کے تختے بنائے اور لُبنا ن سے دیودار کاٹ کر تیرے لِئے مستُول بنائے۔
  • بسن کے بلُوط سے ڈانڈ بنائے اور تیرے تختے جزائرِ کتِّیِم کے صنوبر سے ہاتھی دانت جڑ کر تیّار کِئے گئے۔
  • تیرا بادبان مِصری مُنقّش کتان کا تھا تاکہ تیرے لِئے جھنڈے کا کام دے ۔ تیرا شامیانہ جزائرِ الِیسہ کے کبُودی و ارغوانی رنگ کا تھا۔
  • صَیدا اور اروَد کے رہنے والے تیرے ملاّح تھے اور اَے صُور تیرے دانِش مند تُجھ میں تیرے ناخُدا تھے۔
  • جبل کے بزُرگ اور دانِش مند تُجھ میں تھے کہ رخنہ بندی کریں ۔ سمُندر کے سب جہاز اور اُن کے ملاّح تُجھ میں حاضِر تھے کہ تیرے لِئے تِجارت کا کام کریں۔
  • فار س اور لُود اور فُوط کے لوگ تیرے لشکر کے جنگی بہادُر تھے ۔ وہ تُجھ میں سِپر اور خود کو لٹکاتے اور تُجھے رَونق بخشتے تھے۔
  • اروَد کے مَرد تیری ہی فَوج کے ساتھ چاروں طرف تیری شہر پناہ پر مَوجُود تھے اور بہادُر تیرے بُرجوں پر حاضِر تھے ۔ اُنہوں نے اپنی سِپریں چاروں طرف تیری دِیواروں پر لٹکائِیں اور تیرے جمال کو کامِل کِیا۔
  • ترسِیس نے ہر طرح کے مال کی کثرت کے سبب سے تیرے ساتھ تِجارت کی ۔ وہ چاندی اور لوہا اور رانگا اور سِیسا لا کر تیرے بازاروں میں سَوداگری کرتے تھے۔
  • یاوا ن تُوبل اور مسک تیرے تاجِر تھے ۔ وہ تیرے بازاروں میں غُلاموں اور پِیتل کے برتنوں کی سَوداگری کرتے تھے۔
  • اہلِ تُجر مہ نے تیرے بازاروں میں گھوڑوں ۔ جنگی گھوڑوں اور خچّروں کی تِجارت کی۔
  • اہلِ دوا ن تیرے تاجِر تھے ۔ بُہت سے بحری مُمالِک تِجارت کے لِئے تیرے اِختیار میں تھے ۔ وہ ہاتھی دانت اور آبنُوس مُبادلہ کے لِئے تیرے پاس لاتے تھے۔
  • ارامی تیری دست کاری کی کثرت کے سبب سے تیرے ساتھ تِجارت کرتے تھے ۔ وہ گوہرِ شب چراغ اور ارغوانی رنگ اور چِکن دوزی اور کتان اور مُونگا اور لَعل لا کر تُجھ سے خرِید و فروخت کرتے تھے۔
  • یہُودا ہ اور اِسرائیل کا مُلک تیرے تاجِر تھے ۔ وہ مِنِّیت اور پنّگ کا گیہُوں اور شہد اور روغن اور بلسان لا کر تیرے ساتھ تِجارت کرتے تھے۔
  • اہلِ دمِشق تیری دست کاری کی کثرت کے سبب سے اور قِسم قِسم کے مال کی فراوانی کے باعِث حلبُو ن کی مَے اور سفیداُون کی تِجارت تیرے یہاں کرتے تھے۔
  • وِدان اور یاوان اُوزال سے تج اور آبدار فُولاد اور اگر تیرے بازاروں میں لاتے تھے۔
  • ددان تیرا تاجِر تھا جو سواری کے چار جامے تیرے ہاتھ بیچتا تھا۔
  • عرب اور قِیدار کے سب امِیرتِجارت کی راہ سے تیرے ہاتھ میں تھے ۔ وہ برّے اور مینڈھے اور بکرِیاں لا کر تیرے ساتھ تِجارت کرتے تھے۔
  • سبا اور رعما ہ کے سَوداگر تیرے ساتھ سَوداگری کرتے تھے ۔ وہ ہر قِسم کے نفِیس مصالِح اور ہر طرح کے قِیمتی پتّھر اور سونا تیرے بازاروں میں لا کر خرِید و فروخت کرتے تھے۔
  • حرّان اور کنّہ اور عد ن اورسبا کے سَوداگر اوراسُور اور کِلمد کے باشِندے تیرے ساتھ سَوداگری کرتے تھے۔
  • یِہی تیرے سَوداگر تھے جو لاجوردی کپڑے اور کم خواب اور نفِیس پوشاکوں سے بھرے دیودار کے صندُوق ڈوری سے کَسے ہُوئے تیری تِجارت گاہ میں بیچنے کو لاتے تھے۔
  • ترسِیس کے جہاز تیری تِجارت کے کاروان تھے ۔ تُو معمُور اور وسطِ بحر میں نِہایت شان و شَوکت رکھتا تھا۔
  • تیرے ملاّح تُجھے گہرے پانی میں لائے ۔ مشرِقی ہَوا نے تُجھ کو وسطِ بحر میں توڑا ہے۔
  • تیرا مال و اسباب اور تیری اجناسِ تِجارت اور تیرے اہلِ جہاز و ناخُدا ۔ تیرے رخنہ بندی کرنے والے اور تیرے کاروبار کے گُماشتے اور سب جنگی مَرد جو تُجھ میں ہیں اُس تمام جماعت کے ساتھ جو تُجھ میں ہے تیری تباہی کے دِن سمُندرکے وسط میں گِریں گے۔
  • تیرے ناخُداؤں کے چِلاّنے کے شور سے تمام نواحی تھرّا جائے گی۔
  • اور تمام ملاّح اور اہلِ جہاز اور سمُندر کے سب ناخُدااپنے جہازوں پر سے اُتر آئیں گے ۔ وہ خُشکی پر کھڑے ہوں گے۔
  • اور اپنی آواز بُلند کر کے تیرے سبب سے چِلاّئیں گے اور زار زار روئیں گے اور اپنے سروں پر خاک ڈالیں گے اورراکھ میں لوٹیں گے۔
  • وہ تیرے سبب سے سر مُنڈائیں گے اور ٹاٹ اوڑھیں گے ۔ وہ تیرے لِئے دِل شِکستہ ہو کر روئیں گے اور جان گُداز نَوحہ کریں گے۔
  • اور نَوحہ کرتے ہُوئے تُجھ پر مرثِیہ خوانی کریں گے اور تُجھ پر یُوں روئیں گے کہ کَون صُور کی مانِند ہے جو سمُندر کے درمِیان میں تباہ ہُؤا؟۔
  • جب تیرا مالِ تِجارت سمُندر پر سے جاتا تھا تب تُجھ سے بُہت سی قَومیں مالا مال ہوتی تِھیں تُو اپنی دَولت اور اجناسِ تِجارت کی کثرت سے رُویِ زمِین کے بادشاہوں کو دَو لت مند بناتا تھا۔
  • پر اب تُو سمُندر کی گہرائی میں پانی کے زور سے ٹُوٹ گیا ہے ۔ تیری اجناسِ تِجارت اور تیرے اندر کی تمام جماعت گِر گئی۔
  • بحری مُمالِک کے سب رہنے والے تیری بابت حَیرت زدہ ہوں گے اور اُن کے بادشاہ نِہایت ترسان ہوں گے اور اُن کا چِہرہ زرد ہو جائے گا۔
  • قَوموں کے سَوداگر تیرا ذِکر سُن کر سُسکاریں گے ۔ تُو جایِ عِبرت ہو گا اور باقی نہ رہے گا۔
  • پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد والیِ صُور سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ تیرے دِل میں گھمنڈ سمایا اور تُو نے کہا مَیں خُدا ہُوں اور وسطِ بحر میں اِلٰہی تخت پر بَیٹھا ہُوں اور تُو نے اپنا دِل اِلہٰ کا سا بنایا ہے اگرچہ تُو اِلہٰ نہیں بلکہ اِنسان ہے۔
  • دیکھ تو دانی ا یل سے زِیادہ دانِش مند ہے ۔ اَیسا کوئی بھید نہیں جو تُجھ سے چُھپا ہو۔
  • تُو نے اپنی حِکمت اور خِرد سے مال حاصِل کِیا اور سونے چاندی سے اپنے خزانے بھر لِئے۔
  • تُو نے اپنی بڑی حِکمت سے اپنی سَوداگری سے اپنی دَولت بُہت بڑھائی اور تیرا دِل تیری دَولت کے باعِث پُھول گیا ہے۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُو نے اپنا دِل اِلہٰ کا سا بنایا۔
  • اِس لِئے دیکھ مَیں تُجھ پر پردیسِیوں کو جو قَوموں میں ہَیبت ناک ہیں چڑھا لاؤُں گا ۔ وہ تیری دانِش کی خُوبی کے خِلاف تلوار کھینچیں گے اور تیرے جمال کو خراب کریں گے۔
  • وہ تُجھے پاتال میں اُتاریں گے اور تُو اُن کی مَوت مَرے گا جوسمُندر کے وسط میں قتل ہوتے ہیں۔
  • کیا تُو اپنے قاتِل کے سامنے یُوں کہے گا کہ مَیں اِلہٰ ہُوں؟ حالانکہ تُو اپنے قاتِل کے ہاتھ میں اِلہٰ نہیں بلکہ اِنسان ہے۔
  • تُو اجنبی کے ہاتھ سے نامختُون کی مَوت مَرے گا کیونکہ مَیں نے فرمایا ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد! صُور کے بادشاہ پر یہ نَوحہ کر اوراُس سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُو خاتِمُ الکمال دانِش سے معمُور اور حُسن میں کامِل ہے۔
  • تُو عد ن میں باغِ خُدا میں رہا کرتا تھا ۔ ہر ایک قِیمتی پتّھر تیری پوشِش کے لِئے تھا مثلاً یاقُوتِ سُرخ اور پُکھراج اور الماس اور فِیروزہ اور سنگِ سُلَیمانی اور زبرجد اور نِیلم اور زمُرّد اور گوہرِ شب چراغ اور سونے سے تُجھ میں خاتِم سازی اور نگِینہ بندی کی صنعت تیری پَیدایش ہی کے روز سے جاری رہی۔
  • تُو ممسُوح کرُّوبی تھا جو سایہ افگن تھا اور مَیں نے تُجھے خُدا کے کوہِ مُقدّس پر قائِم کِیا ۔ تُو وہاں آتِشی پتّھروں کے درمِیان چلتا پِھرتا تھا۔
  • تُو اپنی پَیدایش ہی کے روز سے اپنی راہ و رسم میں کامِل تھا جب تک کہ تُجھ میں ناراستی نہ پائی گئی۔
  • تیری سَوداگری کی فراوانی کے سبب سے اُنہوں نے تُجھ میں ظُلم بھی بھر دِیا اور تُو نے گُناہ کِیا ۔ اِس لِئے مَیں نے تُجھ کو خُدا کے پہاڑ پر سے گندگی کی طرح پھینک دِیا اور تُجھ سایہ افگن کرُّوبی کو آتِشی پتّھروں کے درمیان سے فنا کر دِیا۔
  • تیرا دِل تیرے حُسن پر گھمنڈ کرتا تھا ۔ تُو نے اپنے جمال کے سبب سے اپنی حِکمت کھو دی ۔ مَیں نے تُجھے زمِین پر پٹک دِیا اور بادشاہوں کے سامنے رکھ دِیا ہے تاکہ وہ تُجھے دیکھ لیں۔
  • تُو نے اپنی بدکرداری کی کثرت اور اپنی سَوداگری کی ناراستی سے اپنے مقدِسوں کو ناپاک کِیا ہے ۔ اِس لِئے مَیں تیرے اندر سے آگ نِکالُوں گا جو تُجھے بھسم کرے گی اور مَیں تیرے سب دیکھنے والوں کی آنکھوں کے سامنے تُجھے زمِین پر راکھ کر دُوں گا۔
  • قَوموں کے درمِیان وہ سب جو تُجھ کو جانتے ہیں تُجھے دیکھ کر حَیران ہوں گے ۔ تُو جایِ عِبرت ہو گا اور باقی نہ رہے گا۔
  • پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد صَیدا کا رُخ کر کے اُس کے خِلاف نبُوّت کر۔
  • اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اَے صَیدا اور تیرے اندر میری تمجِید ہو گی اور جب مَیں اُس کو سزا دُوں گا تو لوگ معلُوم کر لیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں اور اُس میں میری تقدِیس ہو گی۔
  • مَیں اُس میں وبا بھیجُوں گا اور اُس کی گلِیوں میں خُون ریزی کرُوں گا اور مقتُول اُس کے درمِیان اُس تلوار سے جو چاروں طرف سے اُس پر چلے گی گِریں گے اور وہ معلُوم کریں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • تب بنی اِسرائیل کے لِئے اُن کی چاروں طرف کے سب لوگوں میں سے جو اُن کو حقِیر جانتے تھے کوئی چُبھنے والا کانٹا یا دُکھانے والا خار نہ رہے گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوندخُدا مَیں ہُوں۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں بنی اِسرائیل کو قَوموں میں سے جِن میں وہ پراگندہ ہو گئے جمع کرُوں گاتب مَیں قَوموں کی آنکھوں کے سامنے اُن سے اپنی تقدِیس کراؤُں گا اور وہ اپنی سرزمِین میں جو مَیں نے اپنے بندہ یعقُو ب کو دی تھی بسیں گے۔
  • اور وہ اُس میں امن سے سکُونت کریں گے بلکہ مکان بنائیں گے اور انگُورِستان لگائیں گے اور امن سے سکُونت کریں گے ۔ جب مَیں اُن سب کو جو چاروں طرف سے اُن کی حقارت کرتے تھے سزا دُوں گا تو وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند اُن کاخُدا ہُوں۔
  • دسویں برس کے دسویں مہِینے کی بارھوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد تُو شاہِ مِصر فرعَون کے خِلاف ہو اور اُس کے اور تمام مُلکِ مِصر کے خِلاف نبُوّت کر۔
  • کلام کر اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ اَے شاہِ مِصر فِرعَون مَیں تیرا مُخالِف ہُوں ۔ اُس بڑے گھڑیال کا جو اپنے دریاؤں میں لیٹ رہتا ہے اور کہتا ہے کہ میرا دریا میرا ہی ہے اور مَیں نے اُسے اپنے لِئے بنایا ہے۔
  • لیکن مَیں تیرے جبڑوں میں کانٹے اٹکاؤُں گا اور تیرے دریاؤں کی مچھلیاں تیری کھال پر چِمٹاؤُں گا اور تُجھے تیرے دریاؤں سے باہر کھینچ نِکالُوں گا اور تیرے دریاؤں کی سب مچھلیاں تیری کھال پر چِمٹی ہوں گی۔
  • اور مَیں تُجھ کو اور تیرے دریاؤں کی مچھلیوں کو بیابان میں پھینک دُوں گا ۔ تُو کُھلے مَیدان میں پڑا رہے گا ۔تُو نہ بٹورا جائے گا نہ جمع کِیا جائے گا ۔ مَیں نے تُجھے مَیدان کے درِندوں اور آسمان کے پرِندوں کی خُوراک کر دِیا ہے۔
  • اور مِصر کے تمام باشِندے جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں ۔ اِس لِئے کہ وہ بنی اِسرائیل کے لِئے فقط سرکنڈے کا عصا تھے۔
  • جب اُنہوں نے تُجھے ہاتھ میں لِیا تو تُو ٹُوٹ گیااور اُن سب کے کندھے زخمی کر ڈالے ۔ پِھر جب اُنہوں نے تُجھ پر تکیہ کِیا تو تُو ٹُکڑے ٹُکڑے ہو گیا اور اُن سب کی کمریں ہِل گئِیں۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں ایک تلوار تُجھ پر لاؤُں گا اور تُجھ میں اِنسان اور حَیوان کو کاٹ ڈالُوں گا۔
  • اور مُلکِ مِصر اُجاڑ اور وِیران ہو جائے گا اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں ۔ چُونکہ اُس نے کہا ہے کہ دریا میرا ہی ہے اور مَیں نے ہی اُسے بنایا ہے۔
  • اِس لِئے دیکھ مَیں تیرا اور تیرے دریاؤں کا مُخالِف ہُوں اور مُلکِ مِصر کو مِجدا ل سے اسوا ن بلکہ کُوش کی سرحد تک محض وِیران اور اُجاڑ کر دُوں گا۔
  • کِسی اِنسان کا پاؤں اُدھر نہ پڑے گا اور نہ اُس میں کِسی حَیوان کے پاؤں کا گُذر ہو گا کیونکہ وہ چالِیس برس تک آباد نہ ہو گا۔
  • اور مَیں وِیران مُلکوں کے ساتھ مُلکِ مِصر کو وِیران کرُوں گا اور اُجڑے شہروں کے ساتھ اُس کے شہر چالِیس برس تک اُجاڑ رہیں گے اور مَیں مِصریوں کو قَوموں میں پراگندہ اور مُختلِف مُمالِک میں تِتّربِتّر کرُوں گا۔
  • کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چالِیس برس کے آخِر میں مَیں مِصریوں کو اُن قَوموں کے درمیان سے جہاں وہ پراگند ہُوئے جمع کرُوں گا۔
  • اور مَیں مِصر کے اسِیروں کو واپس لاؤُں گا اور اُن کو فترُو س کی زمِین اُن کے وطن میں واپس پُہنچاؤُں گا اور وہ وہاں حقِیر مملکت ہوں گے۔
  • یہ مملکت تمام مملکتوں سے زِیادہ حقِیر ہو گی اور پِھر قَوموں پر اپنے تئِیں بُلند نہ کرے گی کیونکہ مَیں اُن کو پست کرُوں گا تاکہ پِھر قَوموں پر حُکمرانی نہ کریں۔
  • اور وہ آیندہ کو بنی اِسرائیل کی تکیہ گاہ نہ ہو گی ۔ جب وہ اُن کی طرف دیکھنے لگیں تو اُن کی بدکرداری یاد دِلائیں گے اور جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • ستائِیسویں برس کے پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد شاہِ بابل نبُوکدر ضر نے اپنی فَوج سے صُور کی مُخالفت میں بڑی خِدمت کروائی ہے ۔ ہر ایک سر بے بال ہو گیا اور ہر ایک کا کندھا چِھل گیا پر نہ اُس نے اور نہ اُس کے لشکر نے صُور سے اُس خِدمت کے واسطے جو اُس نے اُس کی مُخالفت میں کی تھی کُچھ اُجرت پائی۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں مُلکِ مِصر شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے ہاتھ میں کر دُوں گا ۔ وہ اُس کے لوگوں کو پکڑ لے جائے گا اور اُس کو لُوٹ لے گا اور اُس کی غنِیمت کو لے لے گا اور یہ اُس کے لشکر کی اُجرت ہو گی۔
  • مَیں نے مُلکِ مِصر اُس مِحنت کے صِلہ میں جو اُس نے کی اُسے دِیا کیونکہ اُنہوں نے میرے لِئے مشقّت کھینچی تھی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • مَیں اُس وقت اِسرائیل کے خاندان کا سِینگ اُگاؤُں گا اور اُن کے درمِیان تیرا مُنہ کھولُوں گا اوروہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد نبُوّت کر اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چِلاّ کر کہو افسوس اُس روز پر!۔
  • اِس لِئے کہ وہ روز قرِیب ہے ہاں خُداوند کا روز یعنی بادلوں کا روز قرِیب ہے ۔ وہ قَوموں کی سزا کا وقت ہو گا۔
  • کیونکہ تلوار مِصر پر آئے گی اور جب لوگ مِصر میں قتل ہوں گے اور اسِیری میں جائیں گے اور اُس کی بُنیادیں برباد کی جائیں گی تو اہلِ کُوش سخت درد میں مُبتلا ہوں گے۔
  • کُوش اور فُو ط اور لُود اور تمام مِلے جُلے لوگ اور کُوب اور اُس سرزمِین کے رہنے والے جِنہوں نے مُعاہدہ کِیا ہے اُن کے ساتھ تلوار سے قتل ہوں گے۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مِصر کے مددگار گِر جائیں گے اور اُس کے زور کا گھمنڈ جاتا رہے گا ۔ مِجدا ل سے اسوا ن تک وہ اُس میں تلوار سے قتل ہوں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور وہ وِیران مُلکوں کے ساتھ وِیران ہوں گے اور اُس کے شہر اُجڑے شہروں کے ساتھ اُجاڑ رہیں گے۔
  • اور جب مَیں مِصر میں آگ بھڑکاؤُں گا اور اُس کے سب مددگار ہلاک کِئے جائیں گے تو وہ معلُوم کریں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
  • اُس روز بُہت سے ایلچی جہازوں پر سوار ہو کر میری طرف سے روانہ ہوں گے کہ غافِل کُوشِیوں کو ڈرائیں اور وہ سخت درد میں مُبتلا ہوں گے جَیسے مِصر کی سزا کے وقت کیونکہ دیکھ وہ روز آتا ہے۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں مِصر کے انبوہ کو شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے ہاتھ سے نیست و نابُودکر دُوں گا۔
  • وہ اور اُس کے ساتھ اُس کے لوگ جو قَوموں میں ہَیبت ناک ہیں مُلک اُجاڑنے کو بھیجے جائیں گے اور وہ مِصر پر تلوار کھینچیں گے اور مُلک کو مقتُولوں سے بھر دیں گے۔
  • اور مَیں ندِیوں کو سُکھا دُوں گا اور مُلک کو شرِیروں کے ہاتھ بیچُوں گا اور مَیں اُس سرزمِین کو اور اُس کی تمام معمُوری کو اجنبِیوں کے ہاتھ سے وِیران کرُوں گا ۔ مَیں خُداوند نے فرمایا ہے۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں بُتوں کو بھی نیست و نابُود کرُوں گا اور نُو ف میں سے مُورتوں کو مِٹا ڈالُوں گا اور آیندہ کو مُلکِ مِصر سے کوئی بادشاہ برپا نہ ہو گا اور مَیں مُلکِ مِصر میں دہشت ڈال دُوں گا۔
  • اور فترُو س کو وِیران کرُوں گا اور ضُعن میں آگ بھڑکاؤُں گا اور نو پر فتویٰ دُوں گا۔
  • اور مَیں سِین پر جو مِصر کا قلعہ ہے اپنا قہر نازِل کرُوں گا اور نو کے انبوہ کو کاٹ ڈالُوں گا۔
  • اور مَیں مِصر میں آگ لگا دُوں گا ۔ سِین کو سخت درد ہو گا اور نو میں رخنے ہو جائیں گے اور نُوف پر ہر روز مُصِیبت ہو گی۔
  • آون اور فی بست کے جوان تلوار سے قتل ہوں گے اور یہ دونوں بستِیاں اسِیری میں جائیں گی۔
  • اور تحفنحِیس میں بھی دِن اندھیرا ہو گا جِس وقت مَیں وہاں مِصر کے جُوؤں کو توڑُوں گا اور اُس کی قُوّت کی شَوکت مِٹ جائے گی اور اُس پر گھٹا چھا جائے گی اور اُس کی بیٹِیاں اسِیر ہو کر جائیں گی۔
  • اِسی طرح سے مِصر کو سزا دُوں گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
  • گیارھویں برس کے پہلے مہِینے کی ساتوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد مَیں نے شاہِ مِصر فرعو ن کا بازُو توڑا اور دیکھ وہ باندھا نہ گیا ۔ دوا لگا کر اُس پر پٹِّیاں نہ کسی گئِیں کہ تلوار پکڑنے کے لِئے مضبُوط ہو۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شاہِ مِصر فرعون کا مُخالِف ہُوں اور اُس کے بازُوؤں کو یعنی مضبُوط اور ٹُوٹے کو توڑُوں گا اور تلوار اُس کے ہاتھ سے گِرا دُوں گا۔
  • اور مِصریوں کو قَوموں میں پراگندہ اور مُمالِک میں تِتّربِتّر کرُوں گا۔
  • اور مَیں شاہِ بابل کے بازُؤوں کو قُوّت بخشُوں گا اور اپنی تلوار اُس کے ہاتھ مَیں دُوں گا لیکن فرعو ن کے بازُوؤں کو توڑُوں گا اور وہ اُس کے آگے اُس گھایل کی مانِند جو مَرنے پر ہو آہیں مارے گا۔
  • ہاں شاہِ بابل کے بازُوؤں کو سہارا دُوں گا اور فرعو ن کے بازُو گِر جائیں گے اور جب مَیں اپنی تلوار شاہِ بابل کے ہاتھ میں دُوں گا اور وہ اُس کو مُلکِ مِصر پر چلائے گا تو وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اور مَیں مِصریوں کو قَوموں میں پراگندہ اور مُمالِک میں تِتّربِتّر کر دُوں گا اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • پِھر گیارھویں برس کے تِیسرے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد شاہِ مِصر فرعو ن اور اُس کے لوگوں سے کہہ تُم اپنی بزُرگی میں کِس کی مانِند ہو؟۔
  • دیکھ اسُور لُبنا ن کا بُلند دیودار تھا جِس کی ڈالِیاں خُوب صُورت تِھیں اور پتِّیوں کی کثرت سے وہ خُوب سایہ دار تھا اور اُس کا قد بُلند تھا اور اُس کی چوٹی گھنی شاخوں کے درمِیان تھی۔
  • پانی نے اُس کی پرورِش کی ۔ گہراؤ نے اُسے بڑھایا ۔ اُس کی نہریں چاروں طرف جاری تِھیں اور اُس نے اپنی نالِیوں کو مَیدان کے سب درختوں تک پُہنچایا۔
  • اِس لِئے پانی کی کثرت سے اُس کا قد مَیدان کے سب درختوں سے بُلند ہُؤا اور جب وہ لہلہانے لگا تو اُس کی شاخیں فراوان اور اُس کی ڈالِیاں دراز ہُوئِیں۔
  • ہوا کے سب پرِندے اُس کی شاخوں پر اپنے گھونسلے بناتے تھے اور اُس کی ڈالِیوں کے نِیچے سب دشتی حَیوان بچّے دیتے تھے اور سب بڑی بڑی قَومیں اُس کے سایہ میں بستی تِھیں۔
  • یُوں وہ اپنی بزُرگی میں اپنی ڈالِیوں کی درازی کے سبب سے خُوش نُما تھا کیونکہ اُس کی جڑوں کے پاس پانی کی کثرت تھی۔
  • خُدا کے باغ کے دیودار اُسے چُھپا نہ سکے ۔ سرو اُس کی شاخوں اور چنار اُس کی ڈالِیوں کے برابر نہ تھے اور خُداکے باغ کا کوئی درخت خُوب صُورتی میں اُس کی مانِند نہ تھا۔
  • مَیں نے اُس کی ڈالِیوں کی فراوانی سے اُسے حُسن بخشا یہاں تک کہ عدن کے سب درختوں کو جو خُدا کے باغ میں تھے اُس پر رشک آتا تھا۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ اُس نے آپ کو بُلند اور اپنی چوٹی کو گھنی شاخوں کے درمِیان اُونچا کِیا اور اُس کے دِل میں اُس کی بُلندی پر غرُور سمایا۔
  • اِس لِئے مَیں اُس کو قَوموں میں سے ایک زبردست کے حوالہ کر دُوں گا ۔ یقِیناً وہ اُس کا فَیصلہ کرے گا ۔ مَیں نے اُسے اُس کی شرارت کے سبب سے نِکال دِیا۔
  • اور اجنبی لوگ جو قَوموں میں سے ہَیبت ناک ہیں اُسے کاٹ ڈالیں گے اور پھینک دیں گے ۔ پہاڑوں اور سب وادِیوں پر اُس کی شاخیں گِر پڑیں گی اور زمِین کی سب نہروں کے آس پاس اُس کی ڈالِیاں توڑی جائیں گی اور رُویِ زمِین کے سب لوگ اُس کے سایہ سے نِکل جائیں گے اور اُسے چھوڑ دیں گے۔
  • ہَوا کے سب پرِندے اُس کے ٹُوٹے تنہ میں بسیں گے اور تمام دشتی جانور اُس کی شاخوں پر ہوں گے۔
  • تاکہ لبِ آب کے سب درختوں میں سے کوئی اپنی بُلندی پر مغرُور نہ ہو اور اپنی چوٹی گھنی شاخوں کے درمِیان اُونچی نہ کرے اور اُن میں سے بڑے بڑے اور پانی جذب کرنے والے سِیدھے کھڑے نہ ہوں کیونکہ وہ سب کے سب مَوت کے حوالہ کِئے جائیں گے یعنی زمِین کے اسفل میں بنی آدم کے درمِیان جو پاتال میں اُترتے ہیں۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس روز وہ پاتال میں اُترے مَیں ماتم کراؤُں گا ۔ مَیں اُس کے سبب سے گہراؤ کو چُھپا دُوں گا اور اُس کی نہروں کو روک دُوں گا اور بڑے سَیلاب تھم جائیں گے ہاں مَیں لُبنا ن کو اُس کے لِئے سِیاہ پوش کراؤُں گا اور اُس کے لِئے مَیدان کے سب درخت غشی میں آئیں گے۔
  • جِس وقت مَیں اُسے اُن سب کے ساتھ جو گڑھے میں گِرتے ہیں پاتال میں ڈالُوں گا تو اُس کے گِرنے کے شور سے تمام اقوام لرزان ہوں گی اور عد ن کے سب درخت ۔ لُبنا ن کے چِیدہ اور نفِیس ۔ وہ سب جو پانی جذب کرتے ہیں زمِین کے اسفل میں تسلّی پائیں گے۔
  • وہ بھی اُس کے ساتھ اُن تک جو تلوار سے مارے گئے پاتال میں اُتر جائیں گے اور وہ بھی جو اُس کے بازُو تھے اور قَوموں کے درمِیان اُس کے سایہ میں بستے تھے وہِیں ہوں گے۔
  • تُو شان و شَوکت میں عد ن کے درختوں میں سے کِس کی مانِند ہے؟ لیکن تُو عد ن کے درختوں کے ساتھ زمِین کے اسفل میں ڈالا جائے گا ۔ تُو اُن کے ساتھ جو تلوار سے قتل ہُوئے نامختُونوں کے درمِیان پڑا رہے گا ۔ یِہی فرعو ن اور اُس کے سب لوگ ہیں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • بارھویں برس کے بارھویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد شاہِ مِصر فِرعو ن پر نَوحہ اُٹھا اور اُسے کہہ تُو قَوموں کے درمِیان جوان شیرِ بَبر کی مانِند تھا اور تُو دریاؤں کے گھڑیال سا ہے ۔ تُو اپنی نہروں میں سے ناگاہ نِکل آتا ہے اور تُو نے اپنے پاؤں سے پانی کو تہ و بالا کِیا اور اُن کی نہروں کو گدلا کر دِیا۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اُمّتوں کے انبوہ کے ساتھ تُجھ پر اپنا جال ڈالُوں گا اور وہ تُجھے میرے ہی جال میں باہر نِکالیں گے۔
  • تب مَیں تُجھے خُشکی میں چھوڑ دُوں گا اور کُھلے مَیدان پر تُجھے پھینکُوں گا اور ہوا کے سب پرِندوں کو تُجھ پر بِٹھاؤُں گا اور تمام رُویِ زمِین کے درِندوں کو تُجھ سے سیر کرُوں گا۔
  • اور تیرا گوشت پہاڑوں پر ڈالُوں گا اور وادیوں کو تیری بُلندی سے بھر دُوں گا۔
  • اور مَیں اُس سرزمِین کو جِس کے پانی میں تُو تَیرتا تھا پہاڑوں تک تیرے لہُو سے تر کرُوں گا اور نہریں تُجھ سے لبریز ہوں گی۔
  • اور جب مَیں تُجھے نابُود کرُوں گا تو آسمان کو تارِیک اور اُس کے سِتاروں کو بے نُور کرُوں گا ۔ سُورج کو بادل سے چُھپاؤُں گا اور چاند اپنی رَوشنی نہ دے گا۔
  • اور مَیں تمام نُورانی اجرامِ فلک کو تُجھ پر تارِیک کرُوں گا اور میری طرف سے تیری زمِین پر تارِیکی چھا جائے گی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور جب مَیں تیری شِکستہ حالی کی خبر کو قَوموں کے درمِیان اُن مُلکوں میں جِن سے تُو ناواقِف ہے پُہنچاؤُں گا تو اُمّتوں کا دِل آزُردہ کرُوں گا۔
  • بلکہ بُہت سی اُمّتوں کو تیرے حال سے حَیران کرُوں گا اور اُن کے بادشاہ تیرے سبب سے سخت ترسان ہوں گے ۔ جب مَیں اُن کے سامنے اپنی تلوار چمکاؤُں گا تو اُن میں سے ہر ایک اپنی جان کی خاطِر تیرے گِرنے کے دِن ہر دم تھرتھرائے گا۔
  • کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ شاہِ بابل کی تلوار تُجھ پر چلے گی۔
  • مَیں تیری جمعیّت کو زبردستوں کی تلوار سے جو سب کے سب قَوموں میں ہَیبت ناک ہیں ہلاک کرُوں گا اور وہ مِصر کی شَوکت کو مَوقُوف اور اُس کی تمام جمعِیّت کو نیست کریں گے۔
  • اور مَیں اُس کے سب جانوروں کو آبِ کثِیر کے پاس سے نابُود کرُوں گا اور آگے کو نہ اِنسان کے پاؤں اُسے گدلا کریں گے نہ حَیوان کے سُم۔
  • تب مَیں اُن کا پانی صاف کر دُوں گا اور اُن کی ندِیاں رَوغن کی طرح جاری ہوں گی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • جب مَیں مُلکِ مِصر کو وِیران اور سُنسان کرُوں گا اور وہ اپنی معمُوری سے خالی ہو جائے گا ۔ جب مَیں اُس کے تمام باشِندوں کو ہلاک کرُوں گا تب وہ جانیں گے کہ خُداوندمَیں ہُوں۔
  • یہ وہ نَوحہ ہے جِس سے اُس پر ماتم کریں گے ۔ قَوموں کی بیٹِیاں اِس سے ماتم کریں گی ۔ وہ مِصر اور اُس کی تمام جمعِیّت پر اِسی سے ماتم کریں گی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • پِھربارھویں برس میں مہِینے کے پندرھویں دِن خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد مِصر کی جمعِیّت پر واوَیلا کر اور اُس کو اور نامدار قَوموں کی بیٹِیوں کو پاتال میں اُترنے والوں کے ساتھ زمِین کے اسفل میں گِرا دے۔
  • تُو حُسن میں کِس سے بڑھ کر تھا؟ اُتر اور نامختُونوں کے ساتھ پڑا رہ۔
  • وہ اُن کے درمِیان گِریں گے جو تلوار سے قتل ہُوئے ۔ وہ تلوار کے حوالہ کِیا گیا ہے۔اُسے اور اُس کی تمام جمعِیّت کو گھسِیٹ لے جا۔
  • وہ جو زورآوروں میں سب سے توانا ہیں پاتال میں اُس سے اور اُس کے مددگاروں سے مُخاطِب ہوں گے ۔ وہ پاتال میں اُتر گئے ۔ وہ بے حِس پڑے ہیں یعنی وہ نامختُون جو تلوار سے قتل ہُوئے۔
  • اسُور اور اُس کی تمام جمعِیّت وہاں ہیں ۔ اُس کی چاروں طرف اُن کی قبریں ہیں ۔ سب کے سب تلوار سے قتل ہُوئے ہیں۔
  • جِن کی قبریں پاتال کی تہ میں ہیں اور اُس کی تمام جمعِیّت اُس کی قبر کے گِردا گِرد ہے ۔ سب کے سب تلوار سے قتل ہُوئے جو زِندوں کی زمِین میں ہَیبت کا باعِث تھے۔
  • عَیلا م اور اُس کی تمام گروہ جو اُس کی قبر کے گِرداگِرد ہیں وہاں ہیں ۔ سب کے سب تلوار سے قتل ہُوئے ہیں ۔ وہ زمِین کے اسفل میں نامختُون اُتر گئے جو زِندوں کی زمِین میں ہَیبت کا باعِث تھے اور اُنہوں نے پاتال میں اُترنے والوں کے ساتھ خجالت اُٹھائی ہے۔
  • اُنہوں نے اُس کے لِئے اور اُس کی تمام گروہ کے لِئے مقتُولوں کے درمِیان بِستر لگایا ہے ۔ اُس کی قبریں اُس کے گِرداگِرد ہیں سب کے سب نامختُون تلوار سے قتل ہُوئے ہیں ۔ وہ زِندوں کی زمِین میں ہَیبت کا باعِث تھے اور اُنہوں نے پاتال میں اُترنے والوں کے ساتھ رُسوائی اُٹھائی ۔ وہ مقتُولوں میں رکھّے گئے۔
  • مسک اور تُوبل اور اُس کی تمام جمعِیّت وہاں ہیں ۔ اُس کی قبریں اُس کے گِرداگِرد ہیں ۔ سب کے سب نامختُون اور تلوار کے مقتُول ہیں ۔ اگرچہ زِندوں کی زمِین میں ہَیبت کا باعِث تھے۔
  • کیا وہ اُن بہادُروں کے ساتھ جو نامختُونوں میں سے قتل ہُوئے جو اپنے جنگ کے ہتھیاروں سمیت پاتال میں اُتر گئے پڑے نہ رہیں گے؟ اُن کی تلواریں اُن کے سروں کے نِیچے رکھّی ہیں اور اُن کی بدکرداری اُن کی ہڈِّیوں پر ہے کیونکہ وہ زِندوں کی زمِین میں بہادُروں کے لِئے ہَیبت کا باعِث تھے۔
  • اور تُو نامختُونوں کے درمِیان توڑا جائے گا اور تلوارکے مقتُولوں کے ساتھ پڑا رہے گا۔
  • وہاں ادُو م بھی ہے ۔ اُس کے بادشاہ اور اُس کے سب اُمراجو باوُجُود اپنی قُوّت کے تلوار کے مقتُولوں میں رکھّے گئے ہیں ۔ وہ نامختُونوں اور پاتال میں اُترنے والوں کے ساتھ پڑے رہیں گے۔
  • شِمال کے تمام اُمرا اور تمام صَیدانی جو مقتُولوں کے ساتھ پاتال میں اُتر گئے باوُجُود اپنے رُعب کے اپنی زورآوری سے شرمِندہ ہُوئے۔ وہ تلوار کے مقتُولوں کے ساتھ نامختُون پڑے رہیں گے اور پاتال میں اُترنے والوں کے ساتھ رُسوائی اُٹھائیں گے۔
  • فِرعو ن اُن کو دیکھ کر اپنی تمام جمعِیّت کی بابت تسلّی پذِیر ہو گا ۔ ہاں فِرعو ن اور اُس کا تمام لشکر جو تلوار سے قتل ہُوئے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • کیونکہ مَیں نے زِندوں کی زمِین میں اُس کی ہَیبت قائِم کی اور وہ تلوار کے مقتُولوں کے ساتھ نامختُونوں میں رکھّا جائے گا ۔ ہاں فِرعو ن اور اُس کی جمعِیّت خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد تُو اپنی قَوم کے فرزندوں سے مُخاطِب ہو اور اُن سے کہہ جِس وقت مَیں کِسی سرزمِین پر تلوار چلاؤُں اور اُس کے لوگ اپنے بہادُروں میں سے ایک کو لیں اور اُسے اپنا نِگہبان ٹھہرائیں۔
  • اور وہ تلوار کو اپنی سرزمِین پر آتے دیکھ کر نرسِنگا پُھونکے اور لوگوں کو ہوشیار کرے۔
  • تب جو کوئی نرسِنگے کی آواز سُنے اور ہوشیار نہ ہو اور تلوار آئے اور اُسے قتل کرے تو اُس کا خُون اُسی کی گردن پر ہو گا۔
  • اُس نے نرسِنگے کی آواز سُنی اور ہوشیار نہ ہُؤا ۔اُس کا خُون اُسی پر ہو گا حالانکہ اگر وہ ہوشیار ہوتا تو اپنی جان بچاتا۔
  • پر اگر نِگہبان تلوار کو آتے دیکھے اور نرسِنگا نہ پُھونکے اور لوگ ہوشیار نہ کِئے جائیں اور تلوار آئے اور اُن کے درمِیان سے کِسی کو لے جائے تو وہ تو اپنی بدکرداری میں ہلاک ہُؤا لیکن مَیں نِگہبان سے اُس کے خُون کی بازپُرس کرُوں گا۔
  • سو تُو اَے آدم زاد اِس لِئے کہ مَیں نے تُجھے بنی اِسرائیل کا نِگہبان مُقرّر کِیا میرے مُنہ کا کلام سُن رکھ اورمیری طرف سے اُن کو ہوشیار کر۔
  • جب مَیں شرِیر سے کہُوں اَے شرِیر تُو یقیِناً مَرے گا اُس وقت اگر تُو شرِیر سے نہ کہے اور اُسے اُس کی روِش سے آگاہ نہ کرے تو وہ شرِیر تو اپنی بدکرداری میں مَرے گا پر مَیں تُجھ سے اُس کے خُون کی بازپُرس کرُوں گا۔
  • لیکن اگر تُو اُس شرِیر کو جتائے کہ وہ اپنی روِش سے باز آئے اور وہ اپنی روِش سے باز نہ آئے تو وہ تو اپنی بدکرداری میں مَرے گا لیکن تُو نے اپنی جان بچالی۔
  • اِس لِئے اَے آدم زاد تُو بنی اِسرائیل سے کہہ تُم یُوں کہتے ہو کہ فی الحقِیقت ہماری خطائیں اور ہمارے گُناہ ہم پر ہیں ۔ اور ہم اُن میں گُھلتے رہتے ہیں ۔ پس ہم کیونکر زِندہ رہیں گے؟۔
  • تُو اُن سے کہہ خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم شرِیر کے مَرنے میں مُجھے کُچھ خُوشی نہیں بلکہ اِس میں ہے کہ شرِیر اپنی راہ سے باز آئے اور زِندہ رہے ۔ اَے بنی اِسرائیل باز آؤ ۔ تُم اپنی بُری روِش سے باز آؤ ۔ تُم کیوں مَرو گے؟۔
  • اِس لِئے اَے آدم زاد اپنی قَوم کے فرزندوں سے یُوں کہہ کہ صادِق کی صداقت اُس کی خطاکاری کے دِن اُسے نہ بچائے گی اور شرِیر کی شرارت جب وہ اُس سے باز آئے تو اُس کے گِرنے کا سبب نہ ہو گی اور صادِق جب گُناہ کرے تو اپنی صداقت کے سبب سے زِندہ نہ رہ سکے گا۔
  • جب مَیں صادِق سے کہُوں کہ تُو یقیِناً زِندہ رہے گااگر وہ اپنی صداقت پر تکیہ کر کے بدکرداری کرے تو اُس کی صداقت کے کام فراموش ہو جائیں گے اور وہ اُس بدکرداری کے سبب سے جو اُس نے کی ہے مَرے گا۔
  • اور جب شرِیر سے کہُوں تو یقیِناً مَرے گا اگر وہ اپنے گُناہ سے باز آئے اور وُہی کرے جو جائِز و روا ہے۔
  • اگر وہ شرِیر گِرو واپس کر دے اور جو اُس نے لُوٹ لِیا ہے واپس دے دے اور زِندگی کے آئِین پر چلے اور ناراستی نہ کرے تو وہ یقیِناً زِندہ رہے گا ۔ وہ نہیں مَرے گا۔
  • جو گُناہ اُس نے کِئے ہیں اُس کے خِلاف محسُوب نہ ہوں گے۔ اُس نے وُہی کیا جو جائِز و روا ہے ۔ وہ یقِیناً زِندہ رہے گا۔
  • پر تیری قَوم کے فرزند کہتے ہیں کہ خُداوند کی روِش راست نہیں حالانکہ خُود اُن ہی کی روِش ناراست ہے۔
  • اگر صادِق اپنی صداقت چھوڑ کر بدکرداری کرے تو وہ یقیِناً اُسی کے سبب سے مَرے گا۔
  • اور اگر شرِیر اپنی شرارت سے باز آئے اور وُہی کرے جو جائِز و روا ہے تو اُس کے سبب سے زِندہ رہے گا۔
  • پِھر بھی تُم کہتے ہو کہ خُداوند کی روِش راست نہیں ہے ۔ اَے بنی اِسرائیل مَیں تُم میں سے ہر ایک کی روِش کے مُطابِق تُمہاری عدالت کرُوں گا۔
  • ہماری اسِیری کے بارھویں برس کے دسویں مہِینے کی پانچوِیں تارِیخ کو یُوں ہُؤا کہ ایک شخص جو یروشلیِم سے بھاگ نِکلا تھا میرے پاس آیا اور کہنے لگا کہ شہر مُسخّر ہو گیا۔
  • اور شام کے وقت اُس فراری کے پُہنچنے سے پیشتر خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر تھا اور اُس نے میرا مُنہ کھول دِیا ۔ اُس نے صُبح کو اُس کے میرے پاس آنے سے پہلے میرا مُنہ کھول دِیا اور مَیں پِھر گُونگا نہ رہا۔
  • تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد مُلکِ اِسرائیل کے وِیرانوں کے باشِندے یُوں کہتے ہیں کہ ابرہا م ایک ہی تھا اور وہ اِس مُلک کا وارِث ہُؤا پر ہم تُو بُہت سے ہیں ۔ مُلک ہم کو مِیراث میں دِیا گیا ہے۔
  • اِس لِئے تُو اُن سے کہہ دے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم لہُو سمیت کھاتے اور اپنے بُتوں کی طرف آنکھ اُٹھاتے ہو اور خُون ریزی کرتے ہو ۔ کیا تُم مُلک کے وارِث ہو گے؟۔
  • تُم اپنی تلوار پر تکیہ کرتے ہو ۔ تُم مکرُوہ کام کرتے ہو اور تُم میں سے ہر ایک اپنے ہمسایہ کی بِیوی کو ناپاک کرتا ہے ۔ کیا تُم مُلک کے وارِث ہو گے؟۔
  • تُو اُن سے یُوں کہنا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم وہ جو وِیرانوں میں ہیں تلوار سے قتل ہوں گے اور اُسے جو کُھلے مَیدان میں ہے درِندوں کو دُوں گا کہ نِگل جائیں اور وہ جو قلعوں اورغاروں میں ہیں وبا سے مَریں گے۔
  • کیونکہ مَیں اِس مُلک کو اُجاڑا اور باعِثِ حَیرت بناؤُں گا اور اِس کی قُوّت کا گھمنڈ جاتا رہے گا اور اِسرائیل کے پہاڑ وِیران ہوں گے یہاں تک کہ کوئی اُن پر سے گُذر نہیں کرے گا۔
  • اور جب مَیں اُن کے تمام مکرُوہ کاموں کے سبب سے جو اُنہوں نے کِئے ہیں مُلک کو وِیران اور باعِث حَیرت بناؤُں گا تو وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • پر اَے آدم زاد فی الحال تیری قَوم کے فرزند دِیواروں کے پاس اور گھروں کے آستانوں پر تیری بابت گُفتگُو کرتے ہیں اور ایک دُوسرے سے کہتے ہیں ہاں ہر ایک اپنے بھائی سے یُوں کہتا ہے چلو وہ کلام سُنیں جو خُداوند کی طرف سے نازِل ہُؤا ہے۔
  • وہ اُمّت کی طرح تیرے پاس آتے اور میرے لوگوں کی مانِند تیرے آگے بَیٹھتے اور تیری باتیں سُنتے ہیں لیکن اُن پر عمل نہیں کرتے کیونکہ وہ اپنے مُنہ سے تو بُہت مُحبّت ظاہر کرتے ہیں پر اُن کا دِل لالچ پر دَوڑتا ہے۔
  • اور دیکھ تُو اُن کے لِئے نِہایت مرغُوب سرودی کی مانِند ہے جو خُوش الحان اور ماہِر ساز بجانے والا ہو کیونکہ وہ تیری باتیں سُنتے ہیں لیکن اُن پر عمل نہیں کرتے۔
  • اور جب یہ باتیں وقُوع میں آئیں گی (دیکھ وہ جلد وقُوع میں آنے والی ہیں) تب وہ جانیں گے کہ اُن کے درمِیان ایک نبی تھا۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد اِسرائیل کے چرواہوں کے خِلاف نُبوّت کر ۔ ہاں نبُوّت کر اور اُن سے کہہ خُداوند خُدا چرواہوں کو یُوں فرماتا ہے کہ اِسرائیل کے چرواہوں پر افسوس جو اپنا ہی پیٹ بھرتے ہیں ۔ کیا چرواہوں کو مُناسِب نہیں کہ بھیڑوں کو چرائیں؟۔
  • تُم چِکنائی کھاتے اور اُون پہنتے ہو اور جو فربہ ہیں اُن کو ذبح کرتے ہو لیکن گلّہ نہیں چراتے۔
  • تُم نے کمزوروں کو توانائی اور بِیماروں کو شِفا نہیں دی اور ٹُوٹے ہُوئے کو نہیں باندھا اور وہ جو نِکال دِئے گئے اُن کو واپس نہیں لائے اور گُم شُدہ کی تلاش نہیں کی بلکہ زبردستی اور سختی سے اُن پر حُکومت کی۔
  • اور وہ تِتّربِتّر ہو گئے کیونکہ کوئی پاسبان نہ تھااور وہ پراگندہ ہو کر مَیدان کے سب درِندوں کی خُوراک ہُوئے۔
  • میری بھیڑیں تمام پہاڑوں پر اور ہر ایک اُونچے ٹِیلے پر بھٹکتی پِھرتی تِھیں ۔ ہاں میری بھیڑیں تمام رُویِ زمِین پر تِتّربِتّر ہو گئِیں اور کِسی نے نہ اُن کو ڈُھونڈا نہ اُن کی تلاش کی۔
  • اِس لِئے اَے پاسبانو خُداوند کا کلام سُنو۔
  • خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم چُونکہ میری بھیڑیں شِکار ہو گئِیں ہاں میری بھیڑیں ہر ایک دشتی درِندہ کی خُوراک ہُوئِیں کیونکہ کوئی پاسبان نہ تھا اور میرے پاسبانوں نے میری بھیڑوں کی تلاش نہ کی بلکہ اُنہوں نے اپنا پیٹ بھرا اور میری بھیڑوں کو نہ چرایا۔
  • اِس لِئے اَے پاسبانو خُداوند کا کلام سُنو۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں چرواہوں کا مُخالِف ہُوں اور اپنا گلّہ اُن کے ہاتھ سے طلب کرُوں گا اور اُن کو گلّہ بانی سے معزُول کرُوں گا اور چرواہے آیندہ کو اپنا پیٹ نہ بھر سکیں گے کیونکہ مَیں اپنا گلّہ اُن کے مُنہ سے چُھڑا لُوں گا تاکہ وہ اُن کی خُوراک نہ ہو۔
  • کیونکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے دیکھ مَیں خُود اپنی بھیڑوں کی تلاش کرُوں گا اور اُن کو ڈُھونڈ نِکالُوں گا۔
  • جِس طرح چرواہا اپنے گلّہ کی تلاش کرتا ہے جب کہ وہ اپنی بھیڑوں کے درمِیان ہو جو پراگندہ ہو گئی ہیں اُسی طرح مَیں اپنی بھیڑوں کو ڈُھونڈوں گا اور اُن کو ہر جگہ سے جہاں وہ ابر اور تارِیکی کے دِن تِتّربِتّر ہو گئی ہیں چُھڑا لاؤُں گا۔
  • اور مَیں اُن کو سب اُمّتوں کے درمِیان سے واپس لاؤُں گااور سب مُلکوں میں سے فراہم کرُوں گا اور اُن ہی کے مُلک میں پُہنچاؤُں گا اور اِسرائیل کے پہاڑوں پر نہروں کے کنارے اور زمِین کے تمام آباد مکانوں میں چراؤُں گا۔
  • اور اُن کو اچّھی چراگاہ میں چراؤُں گا اور اُن کی آرامگاہ اِسرائیل کے اُونچے پہاڑوں پر ہو گی ۔ وہاں وہ عُمدہ آرام گاہ میں لیٹیں گی اور ہری چراگاہ میں اِسرائیل کے پہاڑوں پر چریں گی۔
  • مَیں ہی اپنے گلّہ کو چراؤُں گا اور اُن کو لِٹاؤُں گا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • مَیں گُم شُدہ کی تلاش کرُوں گا اور خارِج شُدہ کو واپس لاؤُں گا اور شِکستہ کو باندُھوں گا اور بِیماروں کو تقوِیّت دُوں گا لیکن موٹوں اور زبردستوں کو ہلاک کرُوں گا ۔ مَیں اُن کو سیاست کا کھانا کھِلاؤُں گا۔
  • اور تُمہارے حق میں خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے اَے میری بھیڑو دیکھو مَیں بھیڑ بکرِیوں اور مینڈھوں اور بکروں کے درمِیان اِمتِیاز کر کے اِنصاف کرُوں گا۔
  • کیا تُم کو یہ ہلکی سی بات معلُوم ہُوئی کہ تُم اچّھاسبزہ زار کھا جاؤ اور باقی ماندہ کو پاؤں سے لتاڑواور صاف پانی میں سے پِیو اور باقی ماندہ کو پاؤں سے گدلا کرو؟۔
  • اور جو تُم نے پاؤں سے لتاڑا ہے وہ میری بھیڑیں کھاتی ہیں اور جو تُم نے پاؤں سے گدلا کِیا پِیتی ہیں۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا اُن کو یُوں فرماتا ہے کہ دیکھومَیں ہاں مَیں موٹی اور دُبلی بھیڑوں کے درمِیان اِنصاف کرُوں گا۔
  • چُونکہ تُم نے پہلُو اور کندھے سے دھکیلا ہے اور تمام بِیماروں کو اپنے سِینگوں سے ریلا ہے یہاں تک کہ وہ تِتّربِتّر ہُوئے۔
  • اِس لِئے مَیں اپنے گلّہ کو بچاؤُں گا ۔ وہ پِھر کبھی شِکار نہ ہوں گے اور مَیں بھیڑ بکرِیوں کے درمیان اِنصاف کرُوں گا۔
  • اور مَیں اُن کے لِئے ایک چَوپان مُقرّر کرُوں گا اور وہ اُن کو چرائے گا یعنی میرا بندہ داؤُد ۔ وہ اُن کو چرائے گا اور وُہی اُن کا چَوپان ہو گا۔
  • اور مَیں خُداوند اُن کا خُدا ہُوں گا اور میرا بندہ داؤُد اُن کے درمِیان فرمانروا ہو گا ۔ مَیں خُداوندنے یُوں فرمایا ہے۔
  • اور مَیں اُن کے ساتھ صُلح کا عہد باندُھوں گا اور سب بُرے درِندوں کو مُلک سے نابُود کرُوں گا اور وہ بیابان میں سلامتی سے رہا کریں گے اور جنگلوں میں سوئیں گے۔
  • اور مَیں اُن کو اور اُن جگہوں کو جو میرے پہاڑ کے آس پاس ہیں برکت کا باعِث بناؤُں گا اور مَیں بروقت مِینہہ برساؤُں گا ۔ برکت کی بارِش ہو گی۔
  • اور مَیدان کے درخت اپنا میوہ دیں گے اور زمِین اپنا حاصِل دے گی اور وہ سلامتی کے ساتھ اپنے مُلک میں بسیں گے اور جب مَیں اُن کے جُوئے کا بندھن توڑُوں گا اور اُن کے ہاتھ سے جو اُن سے خِدمت کرواتے ہیں چُھڑاؤُں گا تو وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اور وہ آگے کو قَوموں کا شِکار نہ ہوں گے اور زمِین کے درِندے اُن کو نِگل نہ سکیں گے بلکہ وہ امن سے بسیں گے اور اُن کو کوئی نہ ڈرائے گا۔
  • اور مَیں اُن کے لِئے ایک نامور پَودا برپا کرُوں گا اور وہ پِھر کبھی اپنے مُلک میں قحط سے ہلاک نہ ہوں گے اور آگے کو قَوموں کا طعنہ نہ اُٹھائیں گے۔
  • اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند اُن کا خُدا اُن کے ساتھ ہُوں اور وہ یعنی بنی اِسرائیل میرے لوگ ہیں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور تُم اَے میری بھیڑو میری چراگاہ کی بھیڑو اِنسان ہو اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد کوہِ شِعِیر کی طرف مُتوجِّہ ہو اوراُس کے خِلاف نبُوّت کر۔
  • اور اُس سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ اَے کوہِ شعِیر مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور تُجھ پر اپنا ہاتھ چلاؤُں گا اور تُجھے وِیران اور بے چراغ کرُوں گا۔
  • مَیں تیرے شہروں کو اُجاڑُوں گا اور تُو وِیران ہو گا اور جانے گا کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
  • چُونکہ تُو قدِیم سے عداوت رکھتا ہے اور تُو نے بنی اِسرائیل کو اُن کی مُصِیبت کے دِن اُن کی بدکرداری کے آخِر میں تلوار کی دھار کے حوالہ کِیا ہے۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم مَیں تُجھے خُون کے لِئے حوالہ کرُوں گا اور خُون تُجھے رگیدے گا ۔ چُونکہ تُو نے خُون ریزی سے نفرت نہ رکھّی اِس لِئے خُون تیرا پِیچھا کرے گا۔
  • یُوں مَیں کوہِ شعِیر کو وِیران اور بے چراغ کرُوں گا اور اُس میں سے گُذرنے والے اور واپس آنے والے کو نابُود کرُوں گا۔
  • اور اُس کے پہاڑوں کو اُس کے مقتُولوں سے بھر دُوں گا۔ تلوار کے مقتُول تیرے ٹِیلوں اور تیری وادِیوں اور تیری تمام ندِیوں میں گِریں گے۔
  • مَیں تُجھے ابد تک وِیران رکھُّوں گا اور تیری بستِیاں پِھر آباد نہ ہوں گی اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • چُونکہ تُو نے کہا کہ یہ دو قَومیں اور یہ دو مُلک میرے ہوں گے اور ہم اُن کے مالِک ہوں گے باوُجُودیکہ خُداوند وہاں تھا۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم مَیں تیرے قہر اور حسد کے مُطابِق جو تُو نے اپنی کِینہ وری سے اُن کے خِلاف ظاہِر کِیا تُجھ سے سلُوک کرُوں گا اور جب مَیں تُجھ پر فتویٰ دُوں گا تو اُن کے درمِیان مشہُور ہُوں گا۔
  • اور تُو جانے گا کہ مَیں خُداوند نے تیری تمام حقارت کی باتیں جو تُو نے اِسرائیل کے پہاڑوں کی مُخالفت میں کہِیں کہ وہ وِیران ہُوئے اور ہمارے قبضہ میں کر دِئے گئے کہ ہم اُن کو نِگل جائیں سُنی ہیں۔
  • اِسی طرح تُم نے میرے خِلاف اپنی زُبان سے لاف زنی کی اور میرے مُقابِل زِیادہ گوئی کی ہے جو مَیں سُن چُکا ہُوں۔
  • خُداوند خُدایُوں فرماتا ہے کہ جب تمام دُنیا خُوشی کرے گی مَیں تُجھے وِیران کرُوں گا۔
  • جِس طرح تُو نے بنی اِسرائیل کی مِیراث پر اِس لِئے کہ وہ وِیران تھی شادمانی کی اُسی طرح مَیں بھی تُجھ سے کرُوں گا ۔ اَے کوہِ شعِیر تُو اور تمام ادُو م بِالکُل وِیران ہو گے اور لوگ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اَے آدم زاد اِسرائیل کے پہاڑوں سے نبُوّت کر اور کہہ اَے اِسرائیل کے پہاڑو خُداوند کا کلام سُنو۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ دُشمن نے تُم پر اہاہا! کہا اور یہ کہ وہ اُونچے اُونچے قدِیم مقام ہمارے ہی ہو گئے۔
  • اِس لِئے نبُوّت کر اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اِس سبب سے ہاں اِسی سبب سے کہ اُنہوں نے تُم کو وِیران کِیا اور ہر طرف سے تُم کو نِگل گئے تاکہ جو قَوموں میں سے باقی ہیں تُمہارے مالِک ہوں اور تُمہارے حق میں بکواسِیوں نے زُبان کھولی ہے اور تُم لوگوں میں بدنام ہُوئے ہو۔
  • اِس لِئے اَے اِسرائیل کے پہاڑو خُداوند خُدا کا کلام سُنو ۔ خُداوند خُدا پہاڑوں اور ٹِیلوں ۔ نالوں اور وادِیوں اور اُجاڑ وِیرانوں سے اور مترُوک شہروں سے جو آس پاس کی قَوموں کے باقی لوگوں کے لِئے لُوٹ اور جایِ تمسخُر ہُوئے ہیں یُوں فرماتا ہے۔
  • ہاں اِسی لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یقیِناً مَیں نے اقوام کے باقی لوگوں کا اور تمام ادُو م کا مُخالِف ہو کر جِنہوں نے اپنے پُورے دِل کی خُوشی سے اور قلبی عداوت سے اپنے آپ کو میری سرزمِین کے مالِک ٹھہرایا تاکہ اُن کے لِئے غنِیمت ہو اپنی غَیرت کے جوش میں فرمایا ہے۔
  • اِس لِئے تُو اِسرائیل کے مُلک کی بابت نبُوّت کر اور پہاڑوں اور ٹِیلوں ۔ نالوں اور وادِیوں سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں نے اپنی غَیرت اوراپنے قہر میں کلام کِیا اِس لِئے کہ تُم نے قَوموں کی ملامت اُٹھائی ہے۔
  • پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے قَسم کھائی ہے کہ یقیِناً تُمہارے آس پاس کی اقوام آپ ہی ملامت اُٹھائیں گی۔
  • پر تُم اَے اِسرائیل کے پہاڑو اپنی شاخیں نِکالو گے اور میری اُمّت اِسرائیل کے لِئے پَھل لاؤ گے کیونکہ وہ جلد آنے والے ہیں۔
  • اِس لِئے دیکھو مَیں تُمہاری طرف ہُوں اور تُم پر توجُّہ کرُوں گا اور تُم جوتے اور بوئے جاؤ گے۔
  • اور مَیں آدمِیوں کو ہاں اِسرائیل کے تمام گھرانے کو تُم پر بُہت بڑھاؤُں گا اور شہر آباد ہوں گے اور کھنڈر پِھر تعمِیر کِئے جائیں گے۔
  • اور مَیں تُم پر اِنسان و حَیوان کی فراوانی کرُوں گا اور وہ بُہت ہوں گے اور پھلیں گے اور مَیں تُم کو اَیسے آباد کرُوں گا جَیسے تُم پہلے تھے اور تُم پر تُمہاری اِبتدا کے ایّام سے زِیادہ اِحسان کرُوں گا اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • ہاں مَیں اَیسا کرُوں گا کہ آدمی یعنی میرے اِسرائیلی لوگ تُم پر چلیں پِھریں گے اور تُمہارے مالِک ہوں گے اور تُم اُن کی مِیراث ہو گے اور پِھر اُن کو بے اَولاد نہ کرو گے۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ وہ تُجھ سے کہتے ہیں اَے زمِین تُواِنسان کو نِگلتی ہے اور تُو نے اپنی قَوموں کو بے اَولاد کِیا۔
  • اِس لِئے آیندہ نہ تُو اِنسان کو نِگلے گی نہ اپنی قَوموں کو بے اَولاد کرے گی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور مَیں اَیسا کرُوں گا کہ لوگ تُجھ پر کبھی دِیگر اقوام کا طعنہ نہ سُنیں گے اور تُو قَوموں کی ملامت نہ اُٹھائے گی اور پِھر اپنے لوگوں کی لغزِش کا باعِث نہ ہو گی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد جب بنی اِسرائیل اپنے مُلک میں بستے تھے اُنہوں نے اپنی روِش اور اپنے اعمال سے اُس کو ناپاک کِیا ۔ اُن کی روِش میرے نزدِیک عَورت کی ناپاکی کی حالت کی مانِند تھی۔
  • اِس لِئے مَیں نے اُس خُون ریزی کے سبب سے جو اُنہوں نے اُس مُلک میں کی تھی اور اُن بُتوں کے سبب سے جِن سے اُنہوں نے اُسے ناپاک کِیا تھا اپنا قہر اُن پر نازِل کِیا۔
  • اور مَیں نے اُن کو قَوموں میں پراگندہ کِیا اور وہ مُلکوں میں تِتّربِتّر ہو گئے اور اُن کی روِش اور اُن کے اعمال کے مُطابِق مَیں نے اُن کی عدالت کی۔
  • اور جب وہ دِیگر اقوام کے درمِیان جہاں جہاں وہ گئے تھے پُہنچے تو اُنہوں نے میرے مُقدّس نام کو ناپاک کِیا کیونکہ لوگ اُن کی بابت کہتے تھے کہ یہ خُداوند کے لوگ ہیں اور اُس کے مُلک سے نِکل آئے ہیں۔
  • لیکن مُجھے اپنے پاک نام پر جِس کو بنی اِسرائیل نے اُن قَوموں کے درمیان جہاں وہ گئے تھے ناپاک کِیا افسوس ہُؤا۔
  • اِس لِئے تُو بنی اِسرائیل سے کہہ دے کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے اَے بنی اِسرائیل تُمہاری خاطِر نہیں بلکہ اپنے مُقدّس نام کی خاطِر جِس کو تُم نے اُن قَوموں کے درمِیان جہاں تُم گئے تھے ناپاک کِیا یہ کرتا ہُوں۔
  • مَیں اپنے بزُرگ نام کی جو قَوموں کے درمِیان ناپاک کِیا گیا جِس کو تُم نے اُن کے درمِیان ناپاک کِیا تھا تقدِیس کرُوں گا اور جب اُن کی آنکھوں کے سامنے تُم سے میری تقدِیس ہو گی تب وہ قَومیں جانیں گی کہ مَیں خُداوند ہُوں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • کیونکہ مَیں تُم کو اُن قَوموں میں سے نِکال لُوں گا اور تمام مُلکوں میں سے فراہم کرُوں گا اور تُم کو تُمہارے وطن میں واپس لاؤُں گا۔
  • تب تُم پر صاف پانی چِھڑکُوں گا اور تُم پاک صاف ہو گے اور مَیں تُم کو تُمہاری تمام گندگی سے اور تُمہارے سب بُتوں سے پاک کرُوں گا۔
  • اور مَیں تُم کو نیا دِل بخشُوں گا اور نئی رُوح تُمہارے باطِن میں ڈالُوں گا اور تُمہارے جِسم میں سے سنگِین دِل کو نِکال ڈالُوں گا اور گوشتِین دِل تُم کو عِنایت کرُوں گا۔
  • اور مَیں اپنی رُوح تُمہارے باطِن میں ڈالُوں گا اور تُم سے اپنے آئِین کی پیرَوی کراؤُں گا اور تُم میرے احکام پر عمل کرو گے اور اُن کو بجا لاؤ گے۔
  • اور تُم اُس مُلک میں جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو دِیا سکُونت کرو گے اور تُم میرے لوگ ہو گے اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا۔
  • اور مَیں تُم کو تُمہاری تمام ناپاکی سے چُھڑاؤُں گا اور اناج منگواؤُں گا اور اِفراط بخشُوں گا اور تُم پر قحط نہ بھیجُوں گا۔
  • اور مَیں درخت کے پَھلوں میں اور کھیت کے حاصِل میں افزایش بخشُوں گا یہاں تک کہ تُم آیندہ کو قَوموں کے درمِیان قحط کے سبب سے ملامت نہ اُٹھاؤ گے۔
  • تب تُم اپنی بُری روِش اور بد اعمالی کو یاد کرو گے اور اپنی بدکرداری و مکرُوہات کے سبب سے اپنی نظر میں گِھنَونے ٹھہرو گے۔
  • مَیں یہ تُمہاری خاطِر نہیں کرتا ہُوں خُداوند خُدا فرماتا ہے ۔ یہ تُم کو یاد رہے ۔ تُم اپنی راہوں کے سبب سے خجالت اُٹھاؤ اور شرمِندہ ہو اَے بنی اِسرائیل۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس دِن مَیں تُم کو تُمہاری تمام بدکرداری سے پاک کرُوں گا اُسی دِن تُم کو تُمہارے شہروں میں بساؤُں گا اور تُمہارے کھنڈر تعمِیر ہو جائیں گے۔
  • اور وہ وِیران زمِین جو تمام راہ گُذروں کی نظروں میں وِیران پڑی تھی جوتی جائے گی۔
  • اور وہ کہیں گے کہ یہ سرزمِین جو خراب پڑی تھی باغِ عدن کی مانِند ہو گئی اور اُجاڑ اور وِیران و خراب شہر مُحکِم اور آباد ہو گئے۔
  • تب وہ قَومیں جو تُمہارے آس پاس باقی ہیں جانیں گی کہ مَیں خُداوند نے اُجاڑ مکانوں کو تعمِیر کِیا ہے اور وِیرانہ کو باغ بنایا ہے ۔ مَیں خُداوند نے فرمایا ہے اور مَیں ہی کر دِکھاؤُں گا۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ بنی اِسرائیل مُجھ سے یہ درخواست بھی کر سکیں گے اور مَیں اُن کے لِئے اَیسا کرُوں گا کہ اُن کے لوگوں کو بھیڑ بکرِیوں کی طرح فراوان کرُوں۔
  • جَیسا مُقدّس گلّہ تھا اور جِس طرح یرُوشلیم کا گلّہ اُس کی مُقرّ رہ عِیدوں میں تھا اُسی طرح اُجاڑ شہر آدمِیوں کے غولوں سے معمُور ہوں گے اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر تھا اور اُس نے مُجھے اپنی رُوح میں اُٹھا لِیا اور اُس وادی میں جو ہڈّ ِیوں سے پُر تھی مُجھے اُتار دِیا۔
  • اور مُجھے اُن کے آس پاس چَوگِرد پِھرایا اور دیکھ وہ وادی کے مَیدان میں بکثرت اور نِہایت سُوکھی تھِیں۔
  • اور اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد کیا یہ ہڈّ ِیاں زِندہ ہو سکتی ہیں؟ مَیں نے جواب دِیا اَے خُداوند خُداتُو ہی جانتا ہے۔
  • پِھر اُس نے مُجھے فرمایا تُو اِن ہڈِّیوں پر نبُوّت کر اور اِن سے کہہ اَے سُوکھی ہڈّ ِیو خُداوند کا کلام سُنو۔
  • خُداوند خُدا اِن ہڈِّیوں کو یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تُمہارے اندر رُوح ڈالُوں گا اور تُم زِندہ ہو جاؤ گی۔
  • اور تُم پر نسیں پَھیلاؤُں گا اور گوشت چڑھاؤُں گا اور تُم کو چمڑا پہناؤُں گا اور تُم میں دَم پُھونکُوں گا اورتُم زِندہ ہو گی اور جانو گی کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • پس مَیں نے حُکم کے مُطابِق نبُوّت کی اور جب مَیں نبُوّت کر رہا تھا تو ایک شور ہُؤا اور دیکھ زلزلہ آیا اور ہڈِّیاں آپس میں مِل گئِیں ۔ ہر ایک ہڈّی اپنی ہڈّی سے۔
  • اور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ نسیں اور گوشت اُن پر چڑھ آئے اور اُن پر چمڑے کی پوشِش ہوگئی پر اُن میں دَم نہ تھا۔
  • تب اُس نے مُجھے فرمایا کہ نبُوّت کر ۔ تُو ہوا سے نبُوّت کر اَے آدم زاد اور ہوا سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے دَم تُو چاروں طرف سے آ اور اِن مقتُولوں پر پُھونک کہ زِندہ ہو جائیں۔
  • پس مَیں نے حُکم کے مُطابِق نبُوّت کی اور اُن میں دَم آیا اور وہ زِندہ ہو کر اپنے پاؤں پر کھڑی ہُوئِیں ۔ ایک نِہایت بڑا لشکر۔
  • تب اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد یہ ہڈِّیاں تمام بنی اِسرائیل ہیں ۔ دیکھ یہ کہتے ہیں ہماری ہڈِّیاں سُوکھ گئِیں اور ہماری اُمّید جاتی رہی ۔ ہم تو بِالکُل فنا ہو گئے۔
  • اِس لِئے تُو نبُوّت کر اور اِن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے میرے لوگو دیکھو مَیں تُمہاری قبروں کو کھولُوں گا اور تُم کو اُن سے باہر نِکالُوں گا اور اِسرائیل کے مُلک میں لاؤُں گا۔
  • اور اَے میرے لوگو جب مَیں تُمہاری قبروں کو کھولُوں گا اور تُم کو اُن سے باہر نِکالُوں گا تب تُم جانو گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
  • اور مَیں اپنی رُوح تُم میں ڈالُوں گا اور تُم زِندہ ہو جاؤ گے اور مَیں تُم کو تُمہارے مُلک میں بساؤُں گا تب تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند نے فرمایا اور پُورا کِیا خُداوند فرماتا ہے۔
  • پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد ایک چھڑی لے اور اُس پر لِکھ یہُودا ہ اور اُس کے رفِیق بنی اِسرائیل کے لِئے ۔ پِھر دُوسری چھڑی لے اور اُس پر یہ لِکھ اِفرا ئِیم کی چھڑی یُوسف اور اُس کے رفِیق تمام بنی اِسرائیل کے لِئے۔
  • اور اُن دونوں کو جوڑ دے کہ ایک ہی چھڑی تیرے لِئے ہوں اور وہ تیرے ہاتھ میں ایک ہوں گی۔
  • اور جب تیری قَوم کے لوگ تُجھ سے پُوچھیں اور کہیں کہ اِن کاموں سے تیرا کیا مطلب ہے؟ کیا تُو ہم کو نہیں بتائے گا؟۔
  • تو تُو اُن سے کہنا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں یُوسف کی چھڑی کو جو اِفرا ئِیم کے ہاتھ میں ہے اور اُس کے رفِیقوں کو جو اِسرائیل کے قبائِل ہیں لُوں گا اور یہُودا ہ کی چھڑی کے ساتھ جوڑ دُوں گا اور اُن کو ایک ہی چھڑی بنا دُوں گا اور وہ میرے ہاتھ میں ایک ہوں گی۔
  • اور وہ چھڑیاں جِن پر تُو لِکھتا ہے اُن کی آنکھوں کے سامنے تیرے ہاتھ میں ہوں گی۔
  • اور تُو اُن سے کہنا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں بنی اِسرائیل کو قَوموں کے درمِیان سے جہاں جہاں وہ گئے ہیں نِکال لاؤُں گا اور ہر طرف سے اُن کو فراہم کرُوں گا اور اُن کو اُن کے مُلک میں لاؤُں گا۔
  • اور مَیں اُن کو اُس مُلک میں اِسرائیل کے پہاڑوں پر ایک ہی قَوم بناؤُں گا اور اُن سب پر ایک ہی بادشاہ ہو گا اور وہ آگے کو نہ دو قَومیں ہوں گے اور نہ دو مملکتوں میں تقسِیم کِئے جائیں گے۔
  • اور وہ پِھر اپنے بُتوں سے اور اپنی نفرت انگیز چِیزوں سے اور اپنی خطاکاری سے اپنے آپ کو ناپاک نہ کریں گے بلکہ مَیں اُن کو اُن کے تمام مسکنوں سے جہاں اُنہوں نے گُناہ کِیا ہے چُھڑاؤُں گا اور اُن کو پاک کرُوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا۔
  • اور میرا بندہ داؤُد اُن کا بادشاہ ہو گا اور اُن سب کا ایک ہی چرواہا ہو گا اور وہ میرے احکام پر چلیں گے اور میرے آئِین کو مان کر اُن پر عمل کریں گے۔
  • اور وہ اُس مُلک میں جو مَیں نے اپنے بندہ یعقُو ب کو دِیا جِس میں تُمہارے باپ دادا بستے تھے بسیں گے اور وہ اور اُن کی اَولاد اور اُن کی اَولاد کی اَولاد ہمیشہ تک اُس میں سکُونت کریں گے اور میرا بندہ داؤُد ہمیشہ کے لِئے اُن کا فرمانروا ہو گا۔
  • اور مَیں اُن کے ساتھ سلامتی کا عہد باندُھوں گا جو اُن کے ساتھ ابدی عہد ہو گا اور مَیں اُن کو بساؤُں گا اور فراوانی بخشُوں گا اور اُن کے درمِیان اپنے مَقدِس کو ہمیشہ کے لِئے قائِم کرُوں گا۔
  • میرا خَیمہ بھی اُن کے ساتھ ہو گا ۔ مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے۔
  • اور جب میرا مَقدِس ہمیشہ کے لِئے اُن کے درمِیان رہے گا تو قَومیں جانیں گی کہ مَیں خُداوند اِسرائیل کو مُقدّس کرتا ہُوں۔
  • اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اَے آدم زاد جُوج کی طرف جو ماجُوج کی سرزمِین کا ہے اور روش اور مسک اور تُوبل کا فرمانروا ہے مُتوجِّہ ہو اور اُس کے خِلاف نبُوّت کر۔
  • اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ اَے جُوج روش اور مسک اور تُوبل کے فرمانروا مَیں تیرا مُخالِف ہُوں۔
  • اور مَیں تُجھے پِھرا دُوں گا اور تیرے جبڑوں میں آنکڑے ڈال کر تُجھے اور تیرے تمام لشکر اور گھوڑوں اور سواروں کو جو سب کے سب مُسلّح لشکر ہیں جو پھریاں اور سِپریں لِئے ہیں اور سب کے سب تَیغ زن ہیں کھینچ نِکالُوں گا۔
  • اور اُن کے ساتھ فار س اور کُوش اور فُوط جو سب کے سب سِپر بردار اور خود پوش ہیں۔
  • جُمر اور اُس کا تمام لشکر اور شِمال کی دُور اطراف کے اہلِ تُجرمہ اور اُن کا تمام لشکر یعنی بُہت سے لوگ جو تیرے ساتھ ہیں۔
  • تُو تیّار ہو اور اپنے لِئے تیّاری کر ۔ تُو اور تیری تمام جماعت جو تیرے پاس فراہم ہُوئی ہے اور تُو اُن کا پیشوا ہو۔
  • اور بُہت دِنوں کے بعد تُو یاد کِیا جائے گا اور آخِری برسوں میں اُس سرزمِین پر جو تلوار کے غلبہ سے چُھڑائی گئی ہے اور جِس کے لوگ بُہت سی قَوموں کے درمِیان سے فراہم کِئے گئے ہیں اِسرائیل کے پہاڑوں پر جو قدِیم سے وِیران تھے چڑھ آئے گا ۔ لیکن وہ تمام اقوام سے آزاد ہے اور وہ سب کے سب امن و امان سے سکُونت کریں گے۔
  • تُو چڑھائی کرے گا اور آندھی کی طرح آئے گا ۔ تُو بادل کی مانِند زمِین کو چُھپائے گا ۔ تُواور تیرا تمام لشکراور بُہت سے لوگ تیرے ساتھ۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اُس وقت یُوں ہو گا کہ بُہت سے مضمُون تیرے دِل میں آئیں گے اور تُو ایک بُرا منصُوبہ باندھے گا۔
  • اور تُو کہے گا کہ مَیں دیہات کی سرزمِین پر حملہ کرُوں گا مَیں اُن پر حملہ کرُوں گا جو راحت و آرام سے بستے ہیں ۔ جِن کی نہ فصِیل ہے نہ اڑبنگے اور نہ پھاٹک ہیں۔
  • تاکہ تُو لُوٹے اور مال کو چِھین لے اور اُن وِیرانوں پر جو اب آباد ہیں اور اُن لوگوں پر جو تمام قَوموں میں سے فراہم ہُوئے ہیں جو مویشی اور مال کے مالِک ہیں اور زمِین کی ناف پر بستے ہیں اپنا ہاتھ چلائے۔
  • سبا اور ددا ن اور ترسِیس کے سَوداگر اور اُن کے تمام جوان شیرِ بَبر تُجھ سے پُوچھیں گے کیا تُو غارت کرنے آیا ہے؟ کیا تُو نے اپنا غول اِس لِئے جمع کِیا ہے کہ مال چِھین لے اور چاندی سونا لُوٹے اور مویشی اور مال لے جائے اور بڑی غنِیمت حاصِل کرے؟۔
  • اِس لِئے اَے آدم زاد نبُوّت کر اور جُوج سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب میری اُمّت اِسرائیل امن سے بسے گی کیا تُجھے خبر نہ ہو گی؟۔
  • اور تُو اپنی جگہ سے شِمال کی دُور اطراف سے آئے گا تُو اور بُہت سے لوگ تیرے ساتھ جو سب کے سب گھوڑوں پر سوار ہوں گے ۔ ایک بڑی فَوج اور بھاری لشکر۔
  • تُو میری اُمّت اِسرائیل کے مُقابلہ کو نِکلے گا اور زمِین کو بادل کی طرح چُھپا لے گا ۔ یہ آخِری دِنوں میں ہو گا اور مَیں تُجھے اپنی سرزمِین پر چڑھا لاؤُں گا تاکہ قَومیں مُجھے جانیں جِس وقت مَیں اَے جُوج اُن کی آنکھوں کے سامنے تُجھ سے اپنی تقدِیس کراؤُں۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ کیا تُو وُہی نہیں جِس کی بابت مَیں نے قدِیم زمانہ میں اپنے خِدمت گُذار اِسرائیلی نبِیوں کی معرفت جِنہوں نے اُن ایّام میں سالہا سال تک نبُوّت کی فرمایا تھا کہ مَیں تُجھے اُن پر چڑھا لاؤُں گا؟۔
  • اور یُوں ہو گا کہ اُن ایّام میں جب جُوج اِسرائیل کی مملکت پر چڑھائی کرے گا تو میرا قہر میرے چِہرہ سے نُمایاں ہو گا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • کیونکہ مَیں نے اپنی غَیرت اور آتشِ قہر میں فرمایا کہ یقیِناً اُس روز اِسرائیل کی سرزمِین میں سخت زلزلہ آئے گا۔
  • یہاں تک کہ سمُندر کی مچھلِیاں اور آسمان کے پرِندے اور مَیدان کے چرِندے اور سب کِیڑے مکَوڑے جو زمِین پر رینگتے پِھرتے ہیں اور تمام اِنسان جو رُویِ زمِین پر ہیں میرے حضُور تھرتھرائیں گے اور پہاڑ گِر پڑیں گے اور کراڑے بَیٹھ جائیں گے اور ہر ایک دِیوار زمِین پر گِرپڑے گی۔
  • اور مَیں اپنے سب پہاڑوں سے اُس پر تلوار طلب کرُوں گاخُداوند خُدا فرماتا ہے اور ہر ایک اِنسان کی تلوار اُس کے بھائی پر چلے گی۔
  • اور مَیں وبا بھیج کر اور خُون ریزی کر کے اُسے سزا دُوں گا اور اُس پر اور اُس کے لشکروں پر اور اُن بُہت سے لوگوں پر جو اُس کے ساتھ ہیں شِدّت کا مہینہ اور بڑے بڑے اولے اور آگ اور گندھک برساؤُں گا۔
  • اور اپنی بزُرگی اور اپنی تقدِیس کراؤُں گا اور بُہت سی قَوموں کی نظروں میں مشہُور ہُوں گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
  • پس اَے آدم زاد تُو جُوج کے خِلاف نبُوّت کر اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے دیکھ اَے جُوج روش اور مسک اور تُوبل کے فرمانروا مَیں تیرا مُخالِف ہُوں۔
  • اور مَیں تُجھے پِھرا دُوں گا اور تُجھے لِئے پِھرُوں گا اور شِمال کی دُور اطراف سے چڑھا لاؤُں گا اور تُجھے اِسرائیل کے پہاڑوں پر پُہنچاؤُں گا۔
  • اور تیری کمان تیرے بائیں ہاتھ سے چُھڑا دُوں گا اور تیرے تِیر تیرے دہنے ہاتھ سے گِرا دُوں گا۔
  • تُو اِسرائیل کے پہاڑوں پر اپنے سب لشکر اور حمایتِیوں سمیت گِر جائے گا اور مَیں تُجھے ہر قِسم کے شِکاری پرِندوں اور مَیدان کے درِندوں کو دُوں گا کہ کھا جائیں۔
  • تُو کُھلے مَیدان میں گِرے گا کیونکہ مَیں ہی نے کہا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور مَیں ماجُوج پر اور اُن پر جو بحری مُمالِک میں امن سے سکُونت کرتے ہیں آگ بھیجُوں گا اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اور مَیں اپنے مُقدّس نام کو اپنی اُمّت اِسرائیل میں ظاہِر کرُوں گا اور پِھر اپنے مُقدّس نام کی بے حُرمتی نہ ہونے دُوں گا اور قَومیں جانیں گی کہ مَیں خُداوند اِسرائیل کا قُدُّوس ہُوں۔
  • دیکھ وہ پُہنچا اور وقُوع میں آیا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ یہ وُہی دِن ہے جِس کی بابت مَیں نے فرمایا تھا۔
  • تب اِسرائیل کے شہروں کے بسنے والے نِکلیں گے اور آگ لگا کر ہتھیاروں کو جلائیں گے یعنے سِپروں اور پھریوں کو ۔ کمانوں اور تِیروں کو اور بھالوں اور برچِھیوں کو اور وہ سات برس تک اُن کو جلاتے رہیں گے۔
  • یہاں تک کہ وہ نہ مَیدان سے لکڑی لائیں گے اور نہ جنگلوں سے کاٹیں گے کیونکہ وہ ہتھیار ہی جلائیں گے اور وہ اپنے لُوٹنے والوں کو لُوٹیں گے اور اپنے غارت کرنے والوں کو غارت کریں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور اُسی دِن یُوں ہو گا کہ مَیں وہاں اِسرائیل میں جُوج کو ایک گورِستان دُوں گا یعنی رہگُذروں کی وادی جو سمُندر کے مشرِق میں ہے ۔ اُس سے رہگُذروں کی راہ بند ہو گی اور وہاں جُوج کو اور اُس کی تمام جمعِیّت کو دفن کریں گے اور جمعِیّتِ جُوج کی وادی اُس کا نام رکھّیں گے۔
  • اور سات مہِینوں تک بنی اِسرائیل اُن کو دفن کرتے رہیں گے تاکہ مُلک کو صاف کریں۔
  • ہاں اُس مُلک کے سب لوگ اُن کو دفن کریں گے اور یہ اُن کے لِئے ناموَری کا سبب ہو گا جِس روز میری تمجِید ہو گی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور وہ چند آدمِیوں کو چُن لیں گے جو اِس کام میں ہمیشہ مشغُول رہیں گے اور وہ زمِین پر گُذرتے ہُوئے رہگُذروں کی مدد سے اُن کو جو سطحِ زمِین پر پڑے رہ گئے ہوں دفن کریں گے تاکہ اُسے صاف کریں ۔ پُورے سات مہِینوں کے بعد تلاش کریں گے۔
  • اور جب وہ مُلک میں سے گُذریں اور اُن میں سے کوئی کِسی آدمی کی ہڈّی دیکھے تو اُس کے پاس ایک نِشان کھڑا کرے گا جب تک دفن کرنے والے جمعِیّتِ جُوج کی وادی میں اُسے دفن نہ کریں۔
  • اور شہر بھی جمعِیّت کہلائے گا۔ یُوں وہ زمِین کو پاک کریں گے۔
  • اور اَے آدم زاد خُداوند خُدا فرماتا ہے ہر قِسم کے پرِندے اور مَیدان کے ہر ایک جانور سے کہہ جمع ہو کرآؤ میرے اُس ذبِیحہ پر جِسے مَیں تُمہارے لِئے ذبح کرتا ہُوں ہاں اِسرائیل کے پہاڑوں پر ایک بڑے ذبِیحہ پر ہرطرف سے جمع ہو تاکہ تُم گوشت کھاؤ اور خُون پِیو۔
  • تُم بہادُروں کا گوشت کھاؤ گے اور زمِین کے اُمراکا خُون پِیو گے ۔ ہاں مینڈھوں ۔ برّوں ۔ بکروں اور بَیلوں کا ۔ وہ سب کے سب بسن کے فربِہ ہیں۔
  • اور تُم میرے ذبِیحہ کی جِسے مَیں نے تُمہارے لِئے ذبح کِیا یہاں تک چربی کھاؤ گے کہ سیر ہو جاؤ گے اوراِتنا خُون پِیو گے کہ مَست ہو جاؤ گے۔
  • اور تُم میرے دسترخوان پر گھوڑوں اور سواروں سے اور بہادُروں اور تمام جنگی مَردوں سے سیر ہو گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور مَیں قَوموں کے درمِیان اپنی بزُرگی ظاہِر کرُوں گااور تمام قَومیں میری سزا کو جو مَیں نے دی اور میرے ہاتھ کو جو مَیں نے اُن پر رکھّا دیکھیں گی۔
  • اور بنی اِسرائیل جانیں گے کہ اُس دِن سے لے کر آگے کو مَیں ہی خُداوند اُن کا خُدا ہُوں۔
  • اور قَومیں جانیں گی کہ بنی اِسرائیل اپنی بدکرداری کے سبب سے اسِیری میں گئے ۔ چُونکہ وہ مُجھ سے باغی ہُوئے اِس لِئے مَیں نے اُن سے مُنہ چُھپایا اور اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ میں کر دِیا اور وہ سب کے سب تلوار سے قتل ہُوئے۔
  • اُن کی ناپاکی اور خطاکاری کے مُطابِق مَیں نے اُن سے سلُوک کِیا اور اُن سے اپنا مُنہ چُھپایا۔
  • لیکن خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اب مَیں یعقُو ب کی اسِیری کو مَوقُوف کرُوں گا اور تمام بنی اِسرائیل پر رحم کرُوں گا اور اپنے مُقدّس نام کے لِئے غیُور ہُوں گا۔
  • اور وہ اپنی رُسوائی اور تمام خطاکاری جِس سے وہ میرے گُنہگار ہُوئے برداشت کریں گے ۔ جب وہ اپنی سرزمِین میں امن سے بُود و باش کریں گے تو کوئی اُن کو نہ ڈرائے گا۔
  • جب مَیں اُن کو اُمّتوں میں سے واپس لاؤُں گا اور اُن کے دُشمنوں کے مُلکوں سے فراہم کرُوں گا اور بُہت سی قَوموں کی نظروں میں اُن کے درمِیان میری تقدِیس ہو گی۔
  • تب وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند اُن کا خُدا ہُوں اِس لِئے کہ مَیں نے اُن کو اقوام کے درمِیان اسِیری میں بھیجااور مَیں ہی نے اُن کو اُن کے مُلک میں جمع کِیا اور اُن میں سے ایک کو بھی وہاں نہ چھوڑا۔
  • اور مَیں پِھر کبھی اُن سے مُنہ نہ چُھپاؤُں گا کیونکہ مَیں نے اپنی رُوح بنی اِسرائیل پر نازِل کی ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • ہماری اسِیری کے پچِّیسویں برس کے شرُوع میں اور مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو جو شہر کی تسخِیر کا چَودھواں سال تھا اُسی دِن خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر تھا اور وہ مُجھے وہاں لے گیا۔
  • وہ مُجھے خُدا کی رویتوں میں اِسرائیل کے مُلک میں لے گیا اور اُس نے مُجھے ایک نِہایت بُلند پہاڑ پر اُتارا اور اُسی پر جنُوب کی طرف گویا ایک شہر کا سا نقشہ تھا۔
  • اور وہ مُجھے وہاں لے گیا تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک شخص ہے جِس کی جھلک پِیتل کی سی ہے اور وہ سَن کی ڈور ی اور پَیمایش کا سرکنڈا ہاتھ مَیں لِئے پھاٹک پر کھڑا ہے۔
  • اور اُس شخص نے مُجھے کہا اَے آدم زاد اپنی آنکھوں سے دیکھ اور کانوں سے سُن اور جو کُچھ مَیں تُجھے دِکھاؤُں اُس سب پر خُوب غَور کر کیونکہ تُو اِسی لِئے یہاں پُہنچایا گیا ہے کہ مَیں یہ سب کُچھ تُجھے دِکھاؤُں ۔ پس جو کُچھ تُو دیکھتا ہے بنی اِسرائیل سے بیان کر۔
  • اور کیا دیکھتا ہُوں کہ مسکن کے گِردا گِرد دِیوار ہے اور اُس شخص کے ہاتھ میں پَیمایش کا سرکنڈا ہے۔ چھ ہاتھ لمبا اور ہر ایک ہاتھ پُورے ہاتھ سے چار اُنگل بڑاتھا ۔ سو اُس نے اُس دِیوار کی چَوڑائی ناپی ۔ وہ ایک سرکنڈا ہُوئی اور اُونچائی ایک سرکنڈا۔
  • تب وہ مشرِق رُویہ پھاٹک پر آیا اور اُس کی سِیڑھی پر چڑھا اور اُس پھاٹک کے آستانہ کو ناپا جو ایک سرکنڈا چَوڑا تھا اور دُوسرے آستانہ کا عرض بھی ایک سرکنڈا تھا۔
  • اور ہر ایک کوٹھری ایک سرکنڈا لمبی اور ایک سرکنڈا چَوڑی تھی اور کوٹھرِیوں کے درمِیان پانچ پانچ ہاتھ کا فاصِلہ تھا اور پھاٹک کی ڈیوڑھی کے پاس اندر کی طرف پھاٹک کا آستانہ ایک سرکنڈا تھا۔
  • اور اُس نے پھاٹک کی ڈیوڑھی اندر سے ایک سرکنڈا ناپی۔
  • تب اُس نے پھاٹک کی ڈیوڑھی آٹھ ہاتھ ناپی اور اُس کے سُتُون دو ہاتھ اور پھاٹک کی ڈیوڑھی اندر کی طرف تھی۔
  • اور مشرِق رُویہ پھاٹک کی کوٹھرِیاں تِین اِدھر اور تِین اُدھر تھِیں ۔ یہ تِینوں پَیمایش میں برابر تھِیں اور اِدھر اُدھر کے سُتُونوں کا ایک ہی ناپ تھا۔
  • اور اُس نے پھاٹک کے دروازہ کی چَوڑائی دس ہاتھ اور لمبائی تیرہ ہاتھ ناپی۔
  • اور کوٹھریوں کے آگے کا حاشِیہ ہاتھ بھر اِدھر اور ہاتھ بھر اُدھر تھا اور کوٹھریاں چھ ہاتھ اِدھر اور چھ ہاتھ اُدھر تھِیں۔
  • تب اُس نے پھاٹک کو ایک کوٹھری کی چھت سے دُوسری کی چھت تک پچّیِس ہاتھ چَوڑا ناپا ۔ دروازہ کے مُقابِل دروازہ۔
  • اور اُس نے سُتُون ساٹھ ہاتھ ناپے اور صحن کے سُتُون دروازہ کے گِردا گِرد تھے۔
  • اور مدخل کے پھاٹک کے سامنے سے لے کر اندرُونی پھاٹک کی ڈیوڑھی تک پچاس ہاتھ کا فاصِلہ تھا۔
  • اور کوٹھریوں میں اور اُن کے سُتُونوں میں پھاٹک کے اندر گِرداگِرد جھروکے تھے وَیسے ہی ڈیوڑھی کے اندر بھی گِردا گِرد جھروکے تھے اور سُتُونوں پر کھجُور کی صُورتیں تھِیں۔
  • پِھر وہ مُجھے باہر کے صحن میں لے گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ حُجرے ہیں اور چاروں طرف صحن میں فرش لگا تھا اور اُس فرش پر تِیس حُجرے تھے۔
  • اور وہ فرش یعنی نِیچے کا فرش پھاٹکوں کے ساتھ ساتھ برابر لگا تھا۔
  • تب اُس نے اُس کی چَوڑائی نِیچے کے پھاٹک کے سامنے سے اندر کے صحن کے آگے مشرِق اور شِمال کے طرف باہر باہر سَو ہاتھ ناپی۔
  • پِھر اُس نے باہر کے صحن کے شِمال رُویہ پھاٹک کی لمبائی اور چَوڑائی ناپی۔
  • اور اُس کی کوٹھریاں تِین اِس طرف اور تِین اُس طرف تھِیں اور اُس کے سُتُون اور محِراب پہلے پھاٹک کے ناپ کے مُطابِق تھے ۔ اُس کی لمبائی پچاس ہاتھ اور چَوڑائی پچِّیس ہاتھ تھی۔
  • اور اُس کے درِیچے اور ڈیوڑھی اور کھجُور کے درخت مشرِق رُویہ پھاٹک کے ناپ کے مُطابِق تھے اور اُوپر جانے کے لِئے سات زِینے تھے ۔ اُس کی ڈیوڑھی اُن کے آگے تھی۔
  • اور اندر کے صحن کا پھاٹک شِمال رُویہ اور مشرِق رُویہ پھاٹکوں کے سامنے تھا اور اُس نے پھاٹک سے پھاٹک تک سَو ہاتھ ناپا۔
  • اور وہ مُجھے جنُوب کی راہ سے لے گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ جنُوب کی طرف ایک پھاٹک ہے اور اُس نے اُس کے سُتُونوں کو اور اُس کی ڈیوڑھی کو اِن ہی ناپوں کے مُطابِق ناپا۔
  • اور اُس میں اور اُس کی ڈیوڑھی میں اِردگِرد اُن درِیچوں کی مانِند درِیچے تھے ۔ لمبائی پچاس ہاتھ اور چَوڑائی پچّیِس ہاتھ۔
  • اور اُس کے اُوپر جانے کے لِئے سات زِینے تھے اور اُس کی ڈیوڑھی اُن کے آگے تھی اور اُس کے سُتُونوں پر کھجُور کی صُورتیں تھِیں ۔ ایک اِس طرف اور ایک اُس طرف۔
  • اور جنُوب کی طرف اندرُونی صحن کا پھاٹک تھا اور اُس نے جنُوب کی طرف پھاٹک سے پھاٹک تک سَو ہاتھ ناپا۔
  • اور وہ جنُوبی پھاٹک کی راہ سے مُجھے اندرُونی صحن میں لایا اور اِن ہی ناپوں کے مُطابِق اُس نے جنُوبی پھاٹک کو ناپا۔
  • اور اُس کی کوٹھرِیوں اور اُس کے سُتُونوں اور اُس کی ڈیوڑھی کو اِن ہی ناپوں کے مُطابِق پایا اور اُس میں اور اُس کی ڈیوڑھی میں اِردگِرد درِیچے تھے ۔ لمبائی پچاس ہاتھ اور چَوڑائی پچِّیس ہاتھ تھی۔
  • اور ڈیوڑھی اِردگِرد پچِیّس ہاتھ لمبی اور پانچ ہاتھ چَوڑی تھی۔
  • اُس کی ڈیوڑھی بیرُونی صحن کی طرف تھی اور اُس کے سُتُونوں پر کھجُور کی صُورتیں تھِیں اور اُوپر جانے کے لِئے آٹھ زِینے تھے۔
  • اور وہ مُجھے مشرِق کی طرف اندرُونی صحن میں لایا اور اِن ہی ناپوں کے مُطابِق پھاٹک کو پایا۔
  • اور اُس کی کوٹھرِیوں اور سُتُونوں اور ڈیوڑھی کو اِن ہی ناپوں کے مُطابِق پایا اور اُس میں اور اُس کی ڈیوڑھی میں اِردگِرد درِیچے تھے ۔ لمبائی پچاس ہاتھ اور چَوڑائی پچّیِس ہاتھ تھی۔
  • اور اُس کی ڈیوڑھی بیرُونی صحن کی طرف تھی اور اُس کے سُتُونوں پر اِدھر اُدھر کھجُور کی صُورتیں تھِیں اور اُوپر جانے کے لِئے آٹھ زِینے تھے۔
  • اور وہ مُجھے شِمالی پھاٹک کی طرف لے گیا اور اِن ہی ناپوں کے مُطابِق اُسے پایا۔
  • اُس کی کوٹھریوں اور اُس کے سُتُونوں اور اُس کی ڈیوڑھی کو جِن میں اِردگِرد درِیچے تھے ۔ لمبائی پچاس ہاتھ اور چَوڑائی پچِّیس ہاتھ تھی۔
  • اور اُس کے سُتُون بیرُونی صحن کی طرف تھے اور اُس کے سُتُونوں پر اِدھر اُدھر کھجُور کی صُورتیں تھِیں اور اُوپر جانے کے لِئے آٹھ زِینے تھے۔
  • اور پھاٹکوں کے سُتُونوں کے پاس دروازہ دار حُجرہ تھاجہاں سوختنی قُربانِیاں دھوتے تھے۔
  • اور پھاٹک کی ڈیوڑھی میں دو میزیں اِس طرف اور دو اُس طرف تھِیں کہ اُن پر سوختنی قُربانی اور خطا کی قُربانی اور جُرم کی قُربانی ذبح کریں۔
  • اور باہر کی طرف شِمالی پھاٹک کے مدخل کے پاس دو میزیں تھِیں اور پھاٹک کی ڈیوڑھی کی دُوسری طرف دو میزیں۔
  • پھاٹک کے پاس چار میزیں اِس طرف اور چار اُس طرف تھِیں یعنی آٹھ میزیں جِن پر ذبح کریں۔
  • سوختنی قُربانی کے لِئے تراشے ہُوئے پتّھروں کی چارمیزیں تھِیں جو ڈیڑھ ہاتھ لمبی اور ڈیڑھ ہاتھ چَوڑی اورایک ہاتھ اُونچی تھِیں جِن پر وہ سوختنی قُربانی اورذبِیحہ کو ذبح کرنے کے ہتھیار رکھتے تھے۔
  • اور اُس کے اندر چاروں طرف چار اُنگل لمبی انکڑیاں لگی تھِیں اور قُربانی کا گوشت میزوں پر تھا۔
  • اور اندرُونی پھاٹک سے باہر اندرُونی صحن میں جو شِمالی پھاٹک کی جانِب تھا گانے والوں کے حُجرے تھے اور اُن کارُخ جنُوب کی طرف تھا اور ایک مشرِقی پھاٹک کی جانِب تھا جِس کا رُخ شِمال کی طرف تھا۔
  • اور اُس نے مُجھ سے کہا کہ یہ حُجرہ جِس کا رُخ جنُوب کی طرف ہے اُن کاہِنوں کے لِئے ہے جو مسکن کی نِگہبانی کرتے ہیں۔
  • اور وہ حُجرہ جِس کا رُخ شِمال کی طرف ہے اُن کاہِنوں کے لِئے ہے جو مذبح کی مُحافظت میں حاضِر ہیں یہ بنی صدُوق ہیں جو بنی لاوی میں سے خُداوند کے حضُور آتے ہیں کہ اُس کی خِدمت کریں۔
  • اور اُس نے صحن کو سَو ہاتھ لمبا اور سَو ہاتھ چَوڑا مُربّع ناپا اور مذبح مسکن کے سامنے تھا۔
  • پِھروہ مُجھے مسکن کی ڈیوڑھی میں لایا اور ڈیوڑھی کو ناپا ۔ پانچ ہاتھ اِدھر اور پانچ ہاتھ اُدھر اور پھاٹک کی چَوڑائی تِین ہاتھ اِس طرف تھی اور تِین ہاتھ اُس طرف۔
  • ڈیوڑھی کی لمبائی بِیس ہاتھ اور چَوڑائی گیارہ ہاتھ تھی اور سِیڑھی کے زِینے جِن سے اُس پر چڑھتے تھے اور سُتُونوں کے پاس پِیلپائے تھے ایک اِس طرف اور ایک اُس طرف ۔
  • اور وہ مُجھے ہَیکل میں لایا اور سُتُونوں کو ناپا ۔ چھ ہاتھ کی چَوڑائی ایک طرف اور چھ ہاتھ کی دُوسری طرف یِہی خَیمہ کی چَوڑائی تھی۔
  • اور دروازہ کی چَوڑائی دس ہاتھ اور اُس کا ایک پہلُو پانچ ہاتھ کا اور دُوسرا بھی پانچ ہاتھ کا تھا اور اُس نے اُس کی لمبائی چالِیس ہاتھ اور چَوڑائی بِیس ہاتھ ناپی۔
  • تب وہ اندر گیا اور دروازہ کے ہر سُتُون کو دو ہاتھ ناپا اور دروازہ کو چھ ہاتھ اور دروازہ کی چَوڑائی سات ہاتھ تھی۔
  • اور اُس نے ہَیکل کے سامنے کی لمبائی کو بِیس ہاتھ اور چَوڑائی کو بِیس ہاتھ ناپا اور مُجھ سے کہا کہ یِہی پاکترِین مقام ہے۔
  • اور اُس نے مسکن کی دِیوار چھ ہاتھ ناپی اور پہلُو کے ہر ایک حُجرہ کی چَوڑائی مسکن کے گِردا گِرد چار ہاتھ تھی۔
  • اور پہلُو کے حُجرے سِہ منزلہ تھے ۔ حُجرہ کے اُوپر حُجرہ قِطار میں تِیس اور وہ اُس دِیوار میں جو مسکن کے گِردا گِرد کے حُجروں کے لِئے تھی داخِل کِئے گئے تھے تاکہ مضبُوط ہوں لیکن وہ مسکن کی دِیوار سے مِلے ہُوئے نہ تھے۔
  • اور وہ پہلُو پر کے حُجرے اُوپر تک چاروں طرف زِیادہ وسِیع ہوتے جاتے تھے ۔ کیونکہ مسکن گِرداگِرد سے اُونچا ہوتا چلا جاتا تھا ۔ مسکن کی چَوڑائی اُوپر تک برابر تھی اور اُوپر کے حُجروں کا راستہ درمِیانی حُجروں کے بِیچ سے تھا۔
  • اور مَیں نے مسکن کی چاروں طرف اُونچا چبُوترہ دیکھا۔ پہلُو کے حُجروں کی بُنیاد چھ بڑے ہاتھ کے پُورے سرکنڈے کی تھی۔
  • اور پہلُوکے حُجروں کی بیرُونی دِیوار کی چَوڑائی پانچ ہاتھ تھی اور جو جگہ باقی بچی وہ مسکن کے پہلُو کے حُجروں کے درمِیان تھی۔
  • اور حُجروں کے درمِیان مسکن کی چاروں طرف گِرداگِرد بِیس ہاتھ کا فاصِلہ تھا۔
  • اور پہلُو کے حُجروں کے دروازے اُس خالی جگہ کی طرف تھے ۔ ایک دروازہ شِمال کی طرف اور ایک جنُوب کی طرف اور خالی جگہ کی چَوڑائی چاروں طرف پانچ ہاتھ تھی۔
  • اور وہ عِمارت جو الگ جگہ کے سامنے مغرِب کی طرف تھی اُس کی چَوڑائی ستّر ہاتھ تھی اور اُس عِمارت کی دِیوار چاروں طرف پانچ ہاتھ موٹی اور نوّے ہاتھ لمبی تھی۔
  • سو اُس نے مسکن کو سَو ہاتھ لمبا ناپا اور الگ جگہ اور عِمارت اُس کی دِیواروں سمیت سَو ہاتھ لمبی تھی۔
  • نِیز مسکن کے سامنے کی اور اُس مشرِقی جانِب کی الگ جگہ کی چَوڑائی سَو ہاتھ تھی۔
  • اور الگ جگہ کے سامنے کی عِمارت کی لمبائی کو جو اُس کے پِیچھے تھی اور اُس کی جانِب کے برآمدے اِس طرف سے اور اُس طرف سے اور اندر کی طرف ہَیکل کو اور صحن کی ڈیوڑِھیوں کو اُس نے سَو ہاتھ ناپا۔
  • آستانوں اور جھروکوں اور گِرداگِرد کے برآمدوں کو جو سِہ منزلہ اور آستانوں کے مُقابِل تھے اورچاروں طرف سے لکڑی سے مڑھے ہُوئے تھے اور زمِین سے کِھڑکیوں تک اور کِھڑکیاں بھی مڑھی ہُوئی تھِیں۔
  • دروازہ کے اُوپر تک اور اندرُونی گھر تک اور اُس کے باہر بھی چاروں طرف کی تمام دِیوار تک گھر کے اندر باہر سب ٹِھیک اندازہ سے تھے۔
  • اور کرُّوبی اور کھجُور بنے تھے اور ایک کھجُور دو کرُّوبیوں کے بِیچ میں تھا اور ہر ایک کرُّوبی کے دوچِہرے تھے۔
  • چُنانچہ ایک طرف اِنسان کا چِہرہ کھجُور کی طرف تھا اور دُوسری طرف جوان شیرِ بَبر کا چِہرہ بھی کھجُور کی طرف تھا ۔ گھر کی چاروں طرف اِسی طرح کا کام تھا۔
  • زمِین سے دروازہ کے اُوپر تک اور ہَیکل کی دِیوار پر کرُّوبی اور کھجُور بنے تھے۔
  • اور ہَیکل کے دروازہ کے سُتُون چہار گوشہ تھے اور مَقدِس کے سامنے کی صُورت بھی اِسی طرح کی تھی۔
  • مذبح لکڑی کا تھا ۔ اُس کی اُونچائی تِین ہاتھ اور لمبائی دو ہاتھ تھی اور اُس کے کونے اور اُس کی کُرسی اور اُس کی دِیواریں لکڑی کی تھِیں اور اُس نے مُجھ سے کہا یہ خُداوند کے حضُور کی میز ہے۔
  • اور ہَیکل اور مَقدِس کے دو دو دروازے تھے۔
  • اور دروازوں کے دو دو پلّے تھے جو مُڑ سکتے تھے ۔ دو پلّے ایک دروازہ کے لِئے اور دو دُوسرے کے لِئے۔
  • اور اُن پر یعنی ہَیکل کے دروازوں پر کرُّوبی اور کھجُور بنے تھے جَیسے کہ دِیواروں پر بنے تھے اور باہر کی ڈیوڑھی کے رُخ پر تختہ بندی تھی۔
  • اور ڈیوڑھی کی اندرُونی اور بیرُونی جانِب پہلُو میں جھروکے اور کھجُور کے درخت بنے تھے اور ہَیکل کے پہلُو کے حُجروں اور تختہ بندی کی یِہی صُورت تھی۔
  • پِھر وہ مُجھے شِمالی راہ سے بیرُونی صحن میں لے گیااور اُس کوٹھری میں جو الگ جگہ اور عِمارت کے سامنے شِمال کی طرف تھی لے آیا۔
  • سَو ہاتھ کی لمبائی کی جگہ کے مُقابِل شِمالی دروازہ تھا اور اُس کی چَوڑائی پچاس ہاتھ تھی۔
  • بِیس ہاتھ کے مُقابِل جو اندرُونی صحن کے لِئے تھے اور بیرُونی صحن کے فرش کے مُقابِل کوٹھریاں تِین طبقوں میں ایک دُوسری کے مُقابِل تِھیں۔
  • اور کوٹھریوں کے سامنے اندر کی طرف دس ہاتھ چَوڑا راستہ تھا اور ایک راستہ ایک ہاتھ کا اور اُن کے دروازے شِمال کی طرف تھے۔
  • اُوپر کی کوٹھرِیاں چھوٹی تھِیں کیونکہ اُن کے برآمدوں نے عِمارت کی نِچلی اور درمِیانی منزِل کے مُقابلہ میں اِن سے زِیادہ جگہ روک لی تھی۔
  • کیونکہ وہ تِین درجوں کی تھِیں لیکن اُن کے سُتُون صحن کے سُتُونوں کی مانِند نہ تھے ۔ اِس لِئے وہ نِچلی اور درمِیانی منزِل سے تنگ تھِیں۔
  • اور کوٹھریوں کے پاس کی بیرُونی صحن کی طرف کوٹھرِیوں کے سامنے کی بیرُونی دِیوار پچاس ہاتھ لمبی تھی۔
  • کیونکہ بیرُونی صحن کی کوٹھریوں کی لمبائی پچاس ہاتھ تھی اور ہَیکل کے مُقابِل سَو ہاتھ کی لمبائی تھی۔
  • اور اُن کوٹھریوں کے نِیچے مشرِق کی طرف وہ مدخل تھاجہاں سے بیرُونی صحن سے داخِل ہوتے تھے۔
  • مشرِقی صحن کی چَوڑی دِیوار میں اور الگ جگہ اور اُس عِمارت کے سامنے کوٹھریاں تھِیں۔
  • اور اُن کے سامنے ایک اَیسا راستہ تھا جَیسا شِمال کی طرف کی کوٹھریوں کے سامنے تھا ۔ اُن کی لمبائی اور چَوڑائی برابر تھی اور اُن کے تمام مخرج اُن کی ترتِیب اور اُن کے دروازوں کے مُطابِق تھے۔
  • اور جنُوب کی طرف کی کوٹھریوں کے دروازوں کے مُطابِق ایک دروازہ راہ کے سِرے پر تھا یعنی سِیدھی دِیوار کی راہ پر مشرِق کی طرف جہاں سے اُن میں داخِل ہوتے تھے۔
  • اور اُس نے مُجھ سے کہا کہ شِمالی اور جنُوبی کوٹھرِیاں جو الگ جگہ کے مُقابِل ہیں مُقدّس کوٹھریاں ہیں جہاں کاہِن جو خُداوند کے حضُور جاتے ہیں اقدس چِیزیں کھائیں گے اور اقدس چِیزیں اور نذر کی قُربانی اور خطا کی قُربانی اور جُرم کی قُربانی وہاں رکھّیں گے کیونکہ وہ مکان مُقدّس ہے۔
  • جب کاہِن داخِل ہوں تو وہ مَقدِس سے بیرُونی صحن میں نہ جائیں بلکہ اپنی خِدمت کے لِباس وہِیں اُتار دیں کیونکہ وہ مُقدّس ہیں اور وہ دُوسرے کپڑے پہن کر عام مکان میں جائیں۔
  • پس جب وہ اندرُونی گھر کو ناپ چُکا تو مُجھے اُس پھاٹک کی راہ سے لایا جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے اور گھر کوچاروں طرف سے ناپا۔
  • اُس نے پَیمایش کے سرکنڈے سے مشرِق کی طرف گِردا گِرد پانچ سَو سرکنڈے ناپے۔
  • اُس نے پَیمایش کے سرکنڈے سے شِمال کی طرف گِردا گِرد پانچ سَو سرکنڈے ناپے۔
  • اُس نے پَیمایش کے سرکنڈے سے جنُوب کی طرف بھی پانچ سَو سرکنڈے ناپے۔
  • اُس نے مغرِب کی طرف مُڑ کر پَیمایش کے سرکنڈے سے پانچ سَو سرکنڈے ناپے۔
  • اُس نے اُس کو چاروں طرف سے ناپا ۔ اُس کی چاروں طرف ایک دِیوار پانچ سَو سرکنڈے لمبی اور پانچ سَو چَوڑی تھی تاکہ مُقدّس کو عام سے جُدا کرے۔
  • پِھر وہ مُجھے پھاٹک پر لے آیا یعنی اُس پھاٹک پر جِس کارُخ مشرِق کی طرف ہے۔
  • اور کیا دیکھتا ہُوں کہ اِسرائیل کے خُدا کا جلال مشرِق کی طرف سے آیا اور اُس کی آواز سَیلاب کے شور کی سی تھی اور زمِین اُس کے جلال سے مُنوّر ہو گئی۔
  • اور یہ اُس رویا کی نُمایش کے مُطابِق تھا جو مَیں نے دیکھی تھی ۔ ہاں اُس رویا کے مُطابِق جو مَیں نے اُس وقت دیکھی تھی جب مَیں شہر کو برباد کرنے آیا تھا اور یہ رویتیں اُس رویا کی مانِند تھِیں جو مَیں نے نہرِ کبار کے کنارہ پر دیکھی تھی ۔ تب مَیں مُنہ کے بل گِرا۔
  • اور خُداوند کا جلال اُس پھاٹک کی راہ سے جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے ہَیکل میں داخِل ہُؤا۔
  • اور رُوح نے مُجھے اُٹھا کر اندرُونی صحن میں پُہنچا دِیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ہَیکل خُداوند کے جلال سے معمُور ہے۔
  • اور مَیں نے کِسی کی آواز سُنی جو ہَیکل میں سے میرے ساتھ باتیں کرتا تھا اور ایک شخص میرے پاس کھڑا تھا۔
  • اور اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد یہ میری تخت گاہ اور میرے پاؤں کی کُرسی ہے جہاں مَیں بنی اِسرائیل کے درمِیان ابد تک رہُوں گا اور بنی اِسرائیل اور اُن کے بادشاہ پِھر کبھی میرے مُقدّس نام کو اپنی بدکاری اوراپنے بادشاہوں کی لاشوں سے اُن کے مَرنے پر ناپاک نہ کریں گے۔
  • کیونکہ وہ اپنے آستانے میرے آستانوں کے پاس اور اپنی چَوکھٹیں میری چَوکھٹوں کے پاس لگاتے تھے اور میرے اور اُن کے درمِیان صِرف ایک دِیوار تھی ۔ اُنہوں نے اپنے اُن گِھنَونے کاموں سے جو اُنہوں نے کِئے میرے مُقدّ س نام کو ناپاک کِیا اِس لِئے مَیں نے اپنے قہر میں اُن کو ہلاک کِیا۔
  • پس اب وہ اپنی بدکاری اور اپنے بادشاہوں کی لاشیں مُجھ سے دُور کر دیں تو مَیں ابد تک اُن کے درمِیان رہُوں گا۔
  • اَے آدم زاد تُو بنی اِسرائیل کو یہ گھر دِکھا تاکہ وہ اپنی بدکرداری سے شرمِندہ ہو جائیں اور اِس نمُونہ کو ناپیں۔
  • اور اگر وہ اپنے سب کاموں سے پشیمان ہوں تو اُس گھر کا نقشہ اور اُس کی ترتِیب اور اُس کے مُخارِج و مداخِل اور اُس کی تمام شکل اور اُس کے کُل احکام اور اُس کی پُوری وضع اور تمام قوانِین اُن کو دِکھا اور اُن کی آنکھوں کے سامنے اُس کو لِکھ تاکہ وہ اُس کا کُل نقشہ اور اُس کے تمام احکام کو مان کر اُن پر عمل کریں۔
  • اِس گھر کا قانُون یہ ہے کہ اِس کی تمام سرحدّیں پہاڑکی چوٹی پر اور اِس کے گِرداگِرد نِہایت مُقدّس ہوں گی ۔ دیکھ یِہی اِس گھر کا قانُون ہے۔
  • اور ہاتھ کے ناپ سے مذبح کے یہ ناپ ہیں اور اِس ہاتھ کی لمبائی ایک ہاتھ چار اُنگل ہے ۔ پایہ ایک ہاتھ کا ہو گا اور چَوڑائی ایک ہاتھ اور اُس کے گِردا گِرد بالِشت بھر چَوڑا حاشِیہ اور مذبح کا پایہ یِہی ہے۔
  • اور زمِین پر کے اِس پایہ سے لے کر نِیچے کی کُرسی تک دو ہاتھ اور اُس کی چَوڑائی ایک ہاتھ اور چھوٹی کُرسی سے بڑی کُرسی تک چار ہاتھ اور چَوڑائی ایک ہاتھ۔
  • اور اُوپر کا مذبح چار ہاتھ کا ہو گا اور مذبح کے اُوپر چار سِینگ ہوں گے۔
  • اور مذبح بارہ ہاتھ لمبا ہو گا اور بارہ ہاتھ چَوڑامُربّع۔
  • اور کُرسی چَودہ ہاتھ لمبی اور چَودہ ہاتھ چَوڑی مُربّع اور گِردا گِرد اُس کا کنارہ آدھا ہاتھ اور اُس کا پایہ گِردا گِرد ایک ہاتھ اور اُس کا زِینہ مشرِق رُو ہو گا۔
  • اور اُس نے مُجھ سے کہا اَے آدم زاد خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مذبح کے یہ احکام اُس روز جاری ہوں گے جب وہ اُسے بنائیں گے تاکہ اُس پر سوختنی قُربانی چڑھائیں اور اُس پر لہُو چِھڑکیں۔
  • اور تُو لاوی کاہِنوں کو جو صدُو ق کی نسل سے ہیں جو میری خِدمت کے لِئے میرے حضُور آتے ہیں خطا کی قُربانی کے لِئے بچھڑا دینا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور تُو اُس کے خُون میں سے لینا اور مذبح کے چاروں سِینگوں پر اُس کی کُرسی کے چاروں کونوں پر اور اُس کے چَوگِرد کے حاشِیہ پر لگانا ۔ اِسی طرح کفّارہ دے کر اُسے پاک و صاف کرنا۔
  • اور خطا کی قُربانی کے لِئے بچھڑا لینا اور وہ گھر کی مُقرّر جگہ میں مقدِس کے باہر جلایا جائے گا۔
  • اور تُو دُوسرے دِن ایک بے عَیب بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے چڑھانا اور وہ مذبح کو کفّارہ دے کر اُسی طرح پاک کریں گے جِس طرح بچھڑے سے پاک کِیا تھا۔
  • اور جب تُو اُسے پاک کر چُکے تو ایک بے عَیب بچھڑا اور گلّہ کا ایک بے عَیب مینڈھا چڑھانا۔
  • اور تُو اُن کو خُداوند کے حضُور لانا اور کاہِن اُن پر نمک چِھڑکیں اور اُن کو سوختنی قُربانی کے لِئے خُداوند کے حضُور چڑھائیں۔
  • اور تُو سات دِن تک ہر روز ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے تیّار کر رکھنا ۔ وہ ایک بچھڑا اور گلّہ کا ایک مینڈھا بھی جو بے عَیب ہوں تیّار کر رکھّیں۔
  • سات دِن تک وہ مذبح کو کفّارہ دے کر پاک و صاف کریں گے اور اُس کو مخصُوص کریں گے۔
  • اور جب یہ دِن پُورے ہوں گے تو یُوں ہو گا کہ آٹھویں دِن اور آیندہ کاہِن تُمہاری سوختنی قُربانِیوں کو اور تُمہاری سلامتی کی قُربانِیوں کو مذبح پر گُذرانیں گے اور مَیں تُم کو قبُول کرُوں گا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • تب وہ مُجھ کومَقدِس کے بیرُونی پھاٹک کی راہ سے جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے واپس لایا اور وہ بند تھا۔
  • اور خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ یہ پھاٹک بند رہے گا اور کھولا نہ جائے گا اور کوئی اِنسان اِس سے داخِل نہ ہو گا چُونکہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا اِس سے داخِل ہُؤا ہے اِس لِئے یہ بند رہے گا۔
  • مگر فرمانروا اِس لِئے کہ فرمانروا ہے خُداوند کے حضُور روٹی کھانے کو اِس میں بَیٹھے گا ۔ وہ اِس پھاٹک کے آستانہ کی راہ سے اندر آئے گا اور اِسی راہ سے باہر جائے گا۔
  • پِھر وہ مُجھے شِمالی پھاٹک کی راہ سے ہَیکل کے سامنے لایا اور مَیں نے نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ خُداوند کے جلال نے خُداوند کے گھر کو معمُور کر دِیا اور مَیں مُنہ کے بل گِرا۔
  • اور خُداوند نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد! خُوب غَور کر اور اپنی آنکھوں سے دیکھ اور جو کُچھ خُداوند کے گھر کے احکام و قوانِین کی بابت تُجھ سے کہتا ہُوں اپنے کانوں سے سُن اور گھر کے مدخل کو اور مَقدِس کے سب مخرجوں کو خیال میں رکھ۔
  • اور تُو بنی اِسرائیل کے باغی لوگوں سے کہنا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے بنی اِسرائیل تُم اپنی تمام مکرُوہات کو اپنے لِئے کافی سمجھو۔
  • چُنانچہ جب تُم میری روٹی اور چربی اور لہُو گُذرانتے تھے تو دِل کے نامختُون اور جِسم کے نامختُون اجنبی زادوں کو میرے مَقدِس میں لائے تاکہ وہ میرے مَقدِس میں آ کر میرے گھر کو ناپاک کریں اور اُنہوں نے تُمہارے تمام نفرت انگیز کاموں کے سبب سے میرے عہد کو توڑا۔
  • اور تُم نے میری مُقدّس چِیزوں کی حِفاظت نہ کی بلکہ تُم نے غَیروں کو اپنی طرف سے میرے مَقدِس میں نِگہبان مُقرّر کِیا۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اُن اجنبی زادوں میں سے جو بنی اِسرائیل کے درمِیان ہیں کوئی دِل کا نامختُون یا جِسم کا نامختُون اجنبی زادہ میرے مَقدِس میں داخِل نہ ہو گا۔
  • اور بنی لاوی جو مُجھ سے دُور ہو گئے جب اِسرائیل گُمرا ہ ہُؤا کیونکہ وہ اپنے بُتوں کی پَیروی کر کے مُجھ سے گُمراہ ہُوئے ۔ وہ بھی اپنی بدکرداری کی سزا پائیں گے۔
  • تَو بھی وہ میرے مَقدِس میں خادِم ہوں گے اور میرے گھر کے پھاٹکوں پر نِگہبانی کریں گے اور میرے گھر میں خِدمت گُذاری کریں گے ۔ وہ لوگوں کے لِئے سوختنی قُربانی اور ذبِیحہ ذبح کریں گے اور اُن کے سامنے اُن کی خِدمت کے لِئے کھڑے رہیں گے۔
  • چُونکہ اُنہوں نے اُن کے لِئے بُتوں کی خِدمت کی اور بنی اِسرائیل کے لِئے بدکرداری میں ٹھوکر کا باعِث ہُوئے اِس لِئے مَیں نے اُن پر ہاتھ چلایا اور وہ اپنی بدکرداری کی سزا پائیں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور وہ میرے نزدِیک نہ آ سکیں گے کہ میرے حضُور کہانت کریں ۔ نہ وہ میری مُقدّس چِیزوں کے پاس آئیں گے یعنی پاکترِین چِیزوں کے پاس بلکہ وہ اپنی رُسوائی اُٹھائیں گے اور اپنے گِھنَونے کاموں کی جو اُنہوں نے کِئے ہیں سزا پائیں گے۔
  • تَو بھی مَیں اُن کو ہَیکل کی حِفاظت کے لِئے اور اُس کی تمام خِدمت کے لِئے اور اُس سب کے لِئے جو اُس میں کِیا جائے گا نِگہبان مُقرّر کرُوں گا۔
  • لیکن لاو ی کاہِن یعنی بنی صدُو ق جو میرے مَقدِس کی حِفاظت کرتے تھے جب بنی اِسرائیل مُجھ سے گُمراہ ہو گئے میری خِدمت کے لِئے میرے نزدِیک آئیں گے اور میرے حضُور کھڑے رہیں گے تاکہ میرے حضُور چربی اور لہُو گُذرانیں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • وُہی میرے مَقدِس میں داخِل ہوں گے اور وُہی خِدمت کے لِئے میری میز کے پاس آئیں گے اور میرے امانت دار ہوں گے۔
  • اور یُوں ہو گا کہ جِس وقت وہ اندرُونی صحن کے پھاٹکوں سے داخِل ہوں گے تو کتانی پوشاک سے مُلبّس ہوں گے اور جب تک اندرُونی صحن کے پھاٹکوں کے درمِیان اور مسکن میں خِدمت کریں گے کوئی اُونی چِیز نہ پہنیں گے۔
  • وہ اپنے سروں پر کتانی عمامے اور کمروں پر کتانی پایجامے پہنیں گے اور جو کُچھ پسِینے کا باعِث ہو اُسے اپنی کمر پر نہ باندھیں۔
  • اور جب بیرُونی صحن میں یعنی عوام کے بیرُونی صحن میں نِکل آئیں تو اپنی خِدمت کی پوشاک اُتار کر مُقدّس حُجروں میں رکھّیں گے اور دُوسری پوشاک پہنیں گے تاکہ اپنے لِباس سے عوام کی تقدِیس نہ کریں۔
  • اور وہ نہ سر منڈائیں گے اور نہ بال بڑھائیں گے ۔ وہ صِرف اپنے سروں کے بال کترائیں گے۔
  • اور جب اندرُونی صحن میں داخِل ہوں تو کوئی کاہِن مَے نہ پِئے۔
  • اور وہ بیوہ یا مُطلّقہ سے بیاہ نہ کریں گے بلکہ بنی اِسرائیل کی نسل کی کُنواریوں سے یا اُس بیوہ سے جوکِسی کاہِن کی بیوہ ہو۔
  • اور وہ میرے لوگوں کو مُقدّس اور عام میں فرق بتائیں گے اور اُن کو نِجس اور طاہِر میں اِمتِیاز کرنا سِکھائیں گے۔
  • اور وہ جھگڑوں کے فَیصلہ کے لِئے کھڑے ہوں گے اور میرے احکام کے مُطابِق عدالت کریں گے اور وہ میری تمام مُقرّرہ عِیدوں میں میری شرِیعت اور میرے آئِین پر عمل کریں گے اور میرے سبتوں کو مُقدّس جانیں گے۔
  • اور وہ کِسی مُردہ کے پاس جانے سے اپنے آپ کو ناپاک نہ کریں گے مگر فقط باپ یا ماں یا بیٹے یا بیٹی یا بھائی یا کُنواری بہن کے لِئے وہ اپنے آپ کو ناپاک کر سکتے ہیں۔
  • اور وہ اُس کے پاک ہونے کے بعد اُس کے لِئے اَور سات دِن شُمار کریں گے۔
  • اور جِس روز وہ مَقدِس کے اندر اندرُونی صحن میں خِدمت کرنے کو جائے تو اپنے لِئے خطا کی قُربانی گُذرانے گا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور اُن کے لِئے ایک مِیراث ہو گی ۔ مَیں ہی اُن کی مِیراث ہُوں اور تُم اِسرائیل میں اُن کو کوئی مِلکِیت نہ دینا ۔ مَیں ہی اُن کی مِلکِیت ہُوں۔
  • اور وہ نذر کی قُربانی اور خطا کی قُربانی اور جُرم کی قُربانی کھائیں گے اور ہر ایک چِیز جو اِسرائیل میں مخصُوص کی جائے اُن ہی کی ہو گی۔
  • اور سب پہلے پَھلوں کا پہلا اور تُمہاری تمام چِیزوں کی ہر ایک قُربانی کاہِن کے لِئے ہوں اور تُم اپنے پہلے گُندھے آٹے سے کاہِن کو دینا تاکہ تیرے گھر پر برکت ہو۔
  • پر وہ جو آپ ہی مَر گیا ہو یا درِندوں کا پھاڑا ہُؤاکیا پرِند کیا چرند کاہِن اُسے نہ کھائیں۔
  • اور جب تُم زمِین کو قُرعہ ڈال کر مِیراث کے لِئے تقسِیم کرو تو اُس کا ایک مُقدّس حِصّہ خُداوند کے حضُور ہدیہ دینا ۔ اُس کی لمبائی پچّیِس ہزار اور چَوڑائی دس ہزار ہو گی اور وہ اپنے اِردگِرد کی تمام حدُود میں مُقدّس ہو گا۔
  • اُس میں سے ایک قِطعہ جِس کی لمبائی پانچ سَو اور چَوڑائی پانچ سَو جو چاروں طرف برابر ہے مَقدِس کے لِئے ہو گا اور اُس کے اِحاطہ کے لِئے چاروں طرف پچاس پچاس ہاتھ کی چَوڑائی ہوگی۔
  • اور تُو اِس پَیمایش کی پچّیِس ہزار کی لمبائی اور دس ہزار کی چَوڑائی ناپے گا اور اُس میں مَقدِس ہو گا جو نِہایت پاک ہے۔
  • زمِین کا یہ مُقدّس حِصّہ اُن کاہِنوں کے لِئے ہو گا جو مَقدِس کے خادِم ہیں اور جو خُداوند کے حضُور خِدمت کرنے کو آتے ہیں اور یہ مقام اُن کے گھروں کے لِئے ہو گا اور مَقدِس کے لِئے پاک جگہ ہو گی۔
  • اور پچِیّس ہزار لمبا اور دس ہزار چَوڑا بنی لاوی ہَیکل کے خادِموں کے لِئے ہو گا تاکہ بِیس بستِیوں کی جگہ اُن کی مِلکِیّت ہو۔
  • اور تُم شہر کا حِصّہ پانچ ہزار چَوڑا اور پچِّیس ہزار لمبا مَقدِس کے ہدیہ والے حِصّہ کے پاس مُقرّر کرنا ۔یہ تمام بنی اِسرائیل کے لِئے ہو گا۔
  • اور مُقدّس ہدیہ والے حِصّہ کی اور شہر کے حِصّہ کی دونوں طرف مُقدّس ہدیہ والے حِصّہ کے مُقابِل اور شہر کے حِصّہ کے مُقابِل مغرِبی گوشہ مغرِب کی طرف اور مشرِقی گوشہ مشرِق کی طرف فرمانروا کے لِئے ہو گا اور لمبائی میں مغرِبی سرحد سے مشرِقی سرحد تک اُن حِصّوں میں سے ایک کے مُقابِل ہو گا۔
  • اِسرائیل کے درمِیان زمِین میں سے اُس کا یِہی حِصّہ ہو گا اور میرے اُمرا پِھر میرے لوگوں پر سِتم نہ کریں گے اور زمِین کو بنی اِسرائیل میں اُن کے قبائِل کے مُطابِق تقسِیم کریں گے۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے اِسرائیل کے اُمرا تُمہارے لِئے یِہی کافی ہے ۔ ظُلم اور لُوٹ مار کو دُور کرو ۔ عدالت و صداقت کو عمل میں لاؤ اور میرے لوگوں پر سے اپنی زِیادتی کو مَوقُوف کرو خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور تُم پُوری ترازُو اور پُورا ایفہ اور پُورا بَت ر کھّا کرو۔
  • ایفہ اور بَت ایک ہی وزن کا ہو تاکہ بَت میں خومر کا دسواں حِصّہ ہو ۔ اور ایفہ بھی خومر کا دسواں حِصّہ ہو ۔اُس کا اندازہ خومر کے مُطابِق ہو۔
  • اور مِثقال بِیس جِیرہ کا ہو اور بِیس مِثقال پچِیّس مِثقال پندرہ مِثقال کا تُمہارا مانہ ہو گا۔
  • اور ہدیہ جو تُم گُذرانو گے سو یہ ہے ۔ گیہُوں کے خومرسے ایفہ کا چھٹا حِصّہ اور جَو کے خومر سے ایفہ کا چھٹاحِصّہ دینا۔
  • اور تیل یعنی تیل کے بَت کی بابت یہ حُکم ہے کہ تُم کُرمیں سے جو دس بَت کا خومر ہے ایک بَت کا دسواں حِصّہ دینا کیونکہ خومر میں دس بَت ہیں۔
  • اور گلّہ میں سے ہر دو سَو پِیچھے اِسرائیل کی سیراب چراگاہ کا ایک برّہ نذر کی قُربانی کے لِئے اور سوختنی قُربانی کے لِئے اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے تاکہ اُن کے لِئے کفّارہ ہو خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • مُلک کے سب لوگ اُس فرمانروا کے لِئے جو اِسرائیل میں ہے یِہی ہدیہ دیں گے۔
  • اور فرمانروا سوختنی قُربانیاں اور نذر کی قُربانِیاں اور تپاون عِیدوں اور نئے چاند کے وقتوں اور سبتوں اور بنی اِسرائیل کی تمام مُقرّرہ عِیدوں میں دے گا ۔ وہ خطا کی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور سوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانِیاں بنی اِسرائیل کے کفّارہ کے لِئے تیّار کرے گا۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو تُو ایک بے عَیب بچھڑا لینا اور مَقدِس کو پاک کرنا۔
  • اور کاہِن خطا کی قُربانی کے بچھڑے کا لہُو لے گا اوراُس میں سے کُچھ مسکن کے سُتُونوں پر اور مذبح کی کُرسی کے چاروں کونوں پر اور اندرُونی صحن کے دروازہ کی چَوکھٹوں پر لگائے گا۔
  • اور تُو مہِینے کی ساتوِیں تارِیخ کو ہر ایک کے لِئے جو خطا کرے اور اُس کے لِئے بھی جو نادان ہے اَیسا ہی کرے گا ۔ اِسی طرح تُم مسکن کا کفّارہ دِیا کرو گے۔
  • تُم پہلے مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو عِیدِ فَسح منانا جو سات دِن کی عِید ہے اور اُس میں بے خمِیری روٹی کھائی جائے گی۔
  • اور اُسی دِن فرمانروا اپنے لِئے اور تمام اہلِ مملکت کے لِئے خطا کی قُربانی کے واسطے ایک بچھڑا تیّار کررکھّے گا۔
  • اور عِید کے ساتوں دِن میں وہ ہر روز یعنی سات دِن تک سات بے عَیب بچھڑے اور سات مینڈھے مُہیّا کرے گا تاکہ خُداوند کے حضُور سوختنی قُربانی ہوں اور ہر روز خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔
  • اور وہ ہر ایک بچھڑے کے لِئے ایک ایفہ بھر نذر کی قُربانی اور ہر ایک مینڈھے کے لِئے ایک ایفہ اور فی ایفہ ایک ہِین تیل تیّار کرے گا۔
  • ساتویں مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کو بھی وہ عِید کے لِئے جِس طرح سے اُس نے اِن سات دِنوں میں کِیا تھاتیّاری کرے گا ۔ خطا کی قُربانی اور سوختنی قُربانی اورنذر کی قُربانی اور تیل کے مُطابِق۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اندرُونی صحن کا پھاٹک جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے کام کاج کے چھ دِن بند رہے گا پر سبت کے دِن کھولاجائے گا اور نئے چاند کے دِن بھی کھولا جائے گا۔
  • اور فرمانروا بیرُونی پھاٹک کے آستانہ کی راہ سے داخِل ہو گا اور پھاٹک کی چَوکھٹ کے پاس کھڑا رہے گا اور کاہِن اُس کی سوختنی قُربانی اور اُس کی سلامتی کی قُربانِیاں گُذرانیں گے اور وہ پھاٹک کے آستانہ پر سِجدہ کر کے باہر نِکلے گا پر پھاٹک شام تک بند نہ ہو گا۔
  • اور مُلک کے لوگ اُسی پھاٹک کے دروازہ پر سبتوں اور نئے چاند کے وقتوں میں خُداوند کے حضُور سِجدہ کِیا کریں گے۔
  • اور سوختنی قُربانی جو فرمانروا سبت کے دِن خُداوند کے حضُور گُذرانے گا یہ ہے ۔ چھ بے عَیب برّے اور ایک بے عَیب مینڈھا۔
  • اور نذر کی قُربانی مینڈھے کے لِئے ایک ایفہ اور برّوں کے لِئے نذر کی قُربانی اُس کی تَوفِیق کے مُطابِق اور ایک ایفہ کے لِئے ایک ہِین تیل۔
  • اور نئے چاند کے روز ایک بے عَیب بچھڑا اور چھ برّے اور ایک مینڈھا سب کے سب بے عَیب ہوں گے۔
  • اور وہ نذر کی قُربانی تیّار کرے گا یعنی بچھڑے کے لِئے ایک ایفہ اور مینڈھے کے لِئے ایک ایفہ اور برّوں کے لِئے اُس کی تَوفِیق کے مُطابِق اور ہر ایک ایفہ کے لِئے ایک ہِین تیل۔
  • اور جب فرمانروا اندر آئے تو پھاٹک کے آستانہ کی راہ سے داخِل ہو گا اور اُسی راہ سے نِکلے گا۔
  • لیکن جب مُلک کے لوگ مُقرّرہ عِیدوں کے وقت خُداوند کے حضُور حاضِرہوں گے تو جو شِمالی پھاٹک کی راہ سے سِجدہ کرنے کو داخِل ہو گا وہ جنُوبی پھاٹک کی راہ سے باہر جائے گا اور جو جنُوبی پھاٹک کی راہ سے اندر آتا ہے وہ شِمالی پھاٹک کی راہ سے باہر جائے گا ۔ جِس پھاٹک کی راہ سے وہ اندر آیا اُس سے واپس نہ جائے گا بلکہ سِیدھا اپنے سامنے کے پھاٹک کی راہ سے نِکل جائے گا۔
  • اور جب وہ اندر جائیں گے تو فرمانروا بھی اُن کے درمِیان ہو کر جائے گا اور جب وہ باہر نِکلیں گے تو سب اِکٹّھے جائیں گے۔
  • اور عِیدوں اور مذہبی تِہواروں کے وقت میں نذر کی قُربانی بَیل کے لِئے ایک ایفہ اور مینڈھے کے لِئے ایک ایفہ ہو گی اور برّوں کے لِئے اُس کی تَوفِیق کے مُطابِق اور ہر ایک ایفہ کے لِئے ایک ہِین تیل۔
  • اور جب فرمانروا رضا کی قُربانی تیّار کرے یعنی سوختنی قُربانی یا سلامتی کی قُربانی خُداوند کے حضُور رضا کی قُربانی کے طَور پر لائے تو وہ پھاٹک جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے اُس کے لِئے کھولا جائے گا اور سبت کے دِن کی طرح وہ اپنی سوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانی گُذرانے گا ۔ تب وہ باہر نِکل آئے گا اور اُس کے نِکلنے کے بعد پھاٹک بند کِیا جائے گا۔
  • تُو ہر روز خُداوند کے حضُور پہلے سال کا ایک بے عَیب برّہ سوختنی قُربانی کے لِئے چڑھائے گا تُو ہر صُبح چڑھائے گا۔
  • اور تُو اُس کے ساتھ ہر صُبح نذر کی قُربانی گُذرانے گا یعنی ایفہ کا چھٹا حِصّہ اور مَیدہ کے ساتھ مِلانے کو تیل کے ہِین کی ایک تِہائی ۔ دائِمی حُکم کے مُطابِق ہمیشہ کے لِئے خُداوند کے حضُور یہ نذر کی قُربانی ہو گی۔
  • اِسی طرح وہ برّے اور نذر کی قُربانی اور تیل ہر صُبح ہمیشہ کی سوختنی قُربانی کے لِئے چڑھائیں گے۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اگر فرمانروا اپنے بیٹوں میں سے کِسی کو کوئی ہدیہ دے تو وہ اُس کی مِیراث اُس کے بیٹوں کی ہوگی ۔ وہ اُن کا مَورُوثی مال ہے۔
  • پر اگر وہ اپنے غُلاموں میں سے کِسی کو اپنی مِیراث میں سے ہدیہ دے تو وہ آزادی کے سال تک اُس کا ہو گا ۔ اُس کے بعد پِھر فرمانروا کا ہو جائے گا مگر اُس کی مِیراث اُس کے بیٹوں کے لِئے ہو گی۔
  • اور فرمانروا لوگوں کی مِیراث میں سے ظُلم کر کے نہ لے گا تاکہ اُن کو اُن کی مِلکِیّت سے بے دخل کرے پر وہ اپنی ہی مِلکِیّت میں سے اپنے بیٹوں کو مِیراث دے گا تاکہ میرے لوگ اپنی اپنی مِلکِیّت سے جُدا نہ ہو جائیں۔
  • پِھر وہ مُجھے اُس مدخل کی راہ سے جو پھاٹک کے پہلُو میں تھا کاہِنوں کے مُقدّس حُجروں میں جِن کا رُخ شِمال کی طرف تھا لایا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ مغرِب کی طرف پِیچھے کُچھ خالی جگہ ہے۔
  • تب اُس نے مُجھے فرمایا دیکھ یہ وہ جگہ ہے جِس میں کاہِن جُرم کی قُربانی اور خطا کی قُربانی کو جوش دیں گے اور نذر کی قُربانی پکائیں گے تاکہ اُن کو بیرُونی صحن میں لے جا کر لوگوں کی تقدِیس کریں۔
  • پِھر وہ مُجھے بیرُونی صحن میں لایا اور صحن کے چاروں کونوں کی طرف مُجھے لے گیا اور دیکھو صحن کے ہر ایک کونے میں ایک اَور صحن تھا۔
  • صحن کے چاروں کونوں میں چالِیس چالِیس ہاتھ لمبے اور تِیس تِیس ہاتھ چَوڑے صحن مُتّصِل تھے ۔ یہ چاروں کونے والے ایک ہی ناپ کے تھے۔
  • اور اُن کے گِرداگِرد یعنی اُن چاروں کے گِرداگِرد دِیوار تھی اور چاروں طرف دِیوار کے نِیچے چُولھے بنے تھے۔
  • تب اُس نے مُجھے فرمایا کہ یہ چُولھے ہیں جہاں ہَیکل کے خادِم لوگوں کے ذبِیحے اُبالیں گے۔
  • پِھر وہ مُجھے ہَیکل کے دروازہ پر واپس لایا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ہَیکل کے آستانہ کے نِیچے سے پانی مشرِق کی طرف نِکل رہا ہے کیونکہ ہَیکل کا سامنا مشرِق کی طرف تھا اور پانی ہَیکل کی د ہنی طرف کے نِیچے سے مذبح کی جنُوبی جانِب سے بہتا تھا۔
  • تب وہ مُجھے شِمالی پھاٹک کی راہ سے باہر لایا اور مُجھے اُس راہ سے جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے بیرُونی پھاٹک پر واپس لایا یعنی مشرِق رُویہ پھاٹک پر اور کیا دیکھتا ہُوں کہ د ہنی طرف سے پانی جاری ہے۔
  • اور اُس مَرد نے جِس کے ہاتھ میں پَیمایش کی ڈوری تھی مشرِق کی طرف بڑھ کر ہزار ہاتھ ناپا اور مُجھے پانی میں سے چلایا اور پانی ٹخنوں تک تھا۔
  • پِھر اُس نے ہزار ہاتھ اَور ناپا اور مُجھے اُس میں سے چلایا اور پانی گُھٹنوں تک تھا۔پِھر اُس نے ایک ہزار اَور ناپا اور مُجھے اُس میں سے چلایا اور پانی کمر تک تھا۔
  • پِھر اُس نے ایک ہزار اَور ناپا اور وہ اَیسا دریا تھا کہ مَیں اُسے عبُور نہیں کر سکتا تھا کیونکہ پانی چڑھ کر تَیرنے کے درجہ کو پُہنچ گیا اور اَیسا دریا بن گیا جِس کو عبُور کرنا مُمکِن نہ تھا۔
  • اور اُس نے مُجھ سے کہا اَے آدم زاد! کیا تُو نے یہ دیکھا؟ تب وہ مُجھے لایا اور دریا کے کنارہ پر واپس پُہنچایا۔
  • اور جب مَیں واپس آیا تو کیا دیکھتا ہُوں کہ دریا کے کنارے دونوں طرف بُہت سے درخت ہیں۔
  • تب اُس نے مُجھے فرمایا کہ یہ پانی مشرِقی علاقہ کی طرف بہتا ہے اور مَیدان میں سے ہو کر سمُندر میں جا مِلتا ہے اور سمُندر میں مِلتے ہی اُس کے پانی کو شیرِین کر دے گا۔
  • اور یُوں ہو گا کہ جہاں کہِیں یہ دریا پُہنچے گا ہر ایک چلنے پِھرنے والا جان دار زِندہ رہے گا اور مچھلِیوں کی بڑی کثرت ہو گی کیونکہ یہ پانی وہاں پُہنچا اور وہ شیرِین ہو گیا ۔ پس جہاں کہِیں یہ دریا پُہنچے گا زِندگی بخشے گا۔
  • اور یُوں ہو گا کہ ماہی گِیر اُس کے کنارے کھڑے رہیں گے ۔عَین جد ی سے عَین عجلَِیم تک جال بِچھانے کی جگہ ہو گی ۔ اُس کی مچھلِیاں اپنی اپنی جِنس کے مُطابِق بڑے سمُندر کی مچھلِیوں کی مانِند کثرت سے ہوں گی۔
  • لیکن اُس کی کِیچ کی جگہیں اور دلدلیں شیرِین نہ کی جائیں گی ۔ وہ نمک زار ہی رہیں گی۔
  • اور دریا کے قرِیب اُس کے دونوں کناروں پر ہر قِسم کے میوہ دار درخت اُگیں گے جِن کے پتّے کبھی نہ مُرجھائیں گے اور جِن کے میوے کبھی مَوقُوف نہ ہوں گے وہ ہر مہِینے نئے میوے لائیں گے کیونکہ اُن کا پانی مَقدِس میں سے جاری ہے اور اُن کے میوے کھانے کے لِئے اور اُن کے پتّے دوا کے لِئے ہوں گے۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یہ وہ سرحد ہے جِس کے مُطابِق تُم زمِین کو تقسِیم کرو گے تاکہ اِسرائیل کے بارہ قبِیلوں کی مِیراث ہو ۔ یُوسف کے لِئے دو حِصّے ہوں گے۔
  • اور تُم سب یکساں اُسے مِیراث میں پاؤ گے جِس کی بابت مَیں نے قَسم کھائی کہ تُمہارے باپ دادا کو دُوں اور یہ زمِین تُمہاری مِیراث ہو گی۔
  • اور زمِین کی حدُود یہ ہوں گی ۔ شِمال کی طرف بڑے سمُندر سے لے کر حتلُون سے ہوتی ہُوئی صِداد کے مدخل تک۔
  • حمات بیرُو ت سِبرَ یم جو دمِشق کی سرحداورحمات کی سرحد کے درمِیان ہے اور حصرہتّیکُو ن جو حَورا ن کے کنارہ پر ہے۔
  • اور سمُندر سے سرحد یہ ہو گی یعنی حصر عینا ن دمِشق کی سرحد اور شِمال کو شِمالی اِطراف حما ت کی سرحد ۔ شِمالی جانِب یِہی ہے۔
  • اور مشرِقی سرحد حَورا ن اور دمِشق اور جِلعاد کے درمِیان سے اور اِسرائیل کی سرزمِین کے درمِیان سے یَرد ن پر ہو گی۔ شِمالی سرحد سے مشرِقی سمُندر تک ناپنا ۔ مشرِقی جانِب یِہی ہے۔
  • اور جنُوب کی طرف جنُوبی سرحد یہ ہے یعنی تمر سے مرِیبو ت کے قادِ س کے پانی سے اور نہرِ مِصر سے ہو کر بڑے سمُندر تک ۔ جنُوبی جانِب یِہی ہے۔
  • اور اُسی سرحد سے حمات کے مدخل کے مُقابِل بڑا سمُندر مغرِبی سرحد ہو گا ۔ مغرِبی جانِب یِہی ہے۔
  • اِسی طرح تُم قبائِلِ اِسرائیل کے مُطابِق زمِین کو آپس میں تقسِیم کرو گے۔
  • اور یُوں ہو گا کہ تُم اپنے اور اُن بیگانوں کے درمِیان جو تُمہارے ساتھ بستے ہیں اور جِن کی اَولاد تُمہارے درمِیان پَیدا ہُوئی جو تُمہارے لِئے دیسی بنی اِسرائیل کی مانِند ہوں گے مِیراث تقسِیم کرنے کے لِئے قُرعہ ڈالو گے ۔ وہ تُمہارے ساتھ قبائِل اِسرائیل کے درمِیان مِیراث پائیں گے۔
  • اور یُوں ہو گا کہ جِس جِس قبِیلہ میں کوئی بیگانہ بستا ہو گا اُسی میں تُم اُسے مِیراث دو گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور قبِیلوں کے نام یہ ہیں ۔ اِنتہایِ شِمال پر حتلُون کے راستہ کے ساتھ ساتھ حمات کے مدخل سے ہوتے ہُوئے حصرعینا ن تک جو دمِشق کی شِمالی سرحد پرحمات کے پاس ہے مشرِق سے مغرِب تک دان کے لِئے ایک حِصّہ۔
  • اور دان کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک آشر کے لِئے ایک حِصّہ۔
  • اور آشر کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک نفتالی کے لِئے ایک حِصّہ۔
  • اور نفتا لی کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک منسّی کے لِئے ایک حِصّہ۔
  • اور منسّی کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک اِفرا ئیم کے لِئے ایک حِصّہ۔
  • اور اِفرا ئیم کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک رُوبِن کے لِئے ایک حِصّہ۔
  • اور رُوبِن کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک یہُودا ہ کے لِئے ایک حِصّہ۔
  • اور یہُودا ہ کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک ہدیہ کا حِصّہ ہو گا جو تُم وقف کرو گے۔ اُس کی چَوڑائی پچّیِس ہزار اور لمبائی باقی حِصّوں میں سے ایک کے برابر مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک اور مَقدِس اُس کے وسط میں ہو گا۔
  • ہدیہ کا حِصّہ جو تُم خُداوند کے لِئے وقف کرو گے پچِیّس ہزار لمبا اور دس ہزار چَوڑا ہو گا۔
  • اور یہ مُقدّس ہدیہ کا حِصّہ اُن کے لِئے ہاں کاہِنوں کے لِئے ہو گا ۔ شِمال کی طرف پچِیّس ہزار اُس کی لمبائی ہو گی اور دس ہزار اُس کی چَوڑائی مغرِب کی طرف اور دس ہزار اُس کی چَوڑائی مشرِق کی طرف اور پچِیّس ہزار اُس کی لمبائی جنُوب کی طرف اور خُداوند کا مَقدِس اُس کے وسط میں ہو گا۔
  • یہ اُن کاہِنوں کے لِئے ہو گا جو صدُو ق کے بیٹوں میں سے مُقدّس کِئے گئے ہیں ۔ جِنہوں نے میری امانت داری کی اور گُمراہ نہ ہُوئے جب بنی اِسرائیل گُمراہ ہو گئے جَیسے بنی لاوی گُمراہ ہُوئے۔
  • اور زمِین کے ہدیہ میں سے بنی لاوی کے حِصّہ سے مُتّصِل ۔ یہ اُن کے لِئے ہدیہ ہو گا جو نِہایت مُقدّس ٹھہرے گا۔
  • اور کاہِنوں کی سرحد کے مُقابِل بنی لاوی کے لِئے ایک حِصّہ ہو گا پچِیّس ہزار لمبا اور دس ہزار چَوڑا ۔ اُس کی کُل لمبائی پچِیّس ہزار اور چَوڑائی دس ہزار ہو گی۔
  • اور وہ اُس میں سے نہ بیچیں اور نہ بدلیں اور نہ زمِین کا پہلا پَھل اپنے قبضہ سے نِکلنے دیں کیونکہ وہ خُداوند کے لِئے مُقدّس ہے۔
  • اور وہ پانچ ہزار کی چَوڑائی کا باقی حِصّہ اُس پچِیّس ہزار کے مُقابِل بستی اور اُس کی نواحی کے لِئے عام جگہ ہو گی اور شہر اُس کے وسط میں ہو گا۔
  • اور اُس کی پَیمایش یہ ہو گی شِمال کی طرف چار ہزار پانچ سَو اور جنُوب کی طرف چار ہزار پانچ سَو اور مشرِق کی طرف چار ہزار پانچ سَو اور مغرِب کی طرف چار ہزار پانچ سَو۔
  • اور شہر کی نواحی شِمال کی طرف دو سَو پچاس اور جنُوب کی طرف دو سَو پچاس اور مشرِق کی طرف دو سَو پچاس اور مغرِب کی طرف دو سَو پچاس۔
  • اور مُقدّس ہدیہ کے مُقابِل باقی لمبائی مشرِق کی طرف دس ہزار اور مغرِب کی طرف دس ہزار ہوگی اور وہ مُقدّس ہدیہ کے مُقابِل ہو گی اور اُس کا حاصِل اُن کی خُوراک کے لِئے ہو گا جو شہر میں کام کرتے ہیں۔
  • اور شہر میں کام کرنے والے اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے اُس میں کاشت کاری کریں گے۔
  • ہدیہ کے تمام حِصّہ کی لمبائی پچّیِس ہزار اور چَوڑائی پچِیّس ہزار ہو گی ۔ تُم مُقدّس ہدیہ کے حِصّہ کو مُربّع شکل میں شہر کی مِلکِیّت کے ساتھ وقف کرو گے۔
  • اور باقی جو مُقدّس ہدیہ کا حِصّہ اور شہر کی مِلکِیّت کی دونوں طرف جو ہدیہ کے حِصّہ کے پچِیّس ہزار کے مُقابِل مشرِق کی طرف اور پچِیّس ہزار کے مُقابِل مغرِب کی طرف فرمانروا کے حِصّوں کے مُقابِل ہے وہ فرمانروا کے لِئے ہو گا اور وہ مُقدّس ہدیہ کا حِصّہ ہو گا اور مُقدّس مسکن اُس کے وسط میں ہو گا۔
  • اور بنی لاوی کی مِلکِیّت سے اور شہر کی مِلکِیّت سے جو فرمانروا کی مِلکِیّت کے وسط میں ہے یہُودا ہ کی سرحد اور بِنیمِین کی سرحد کے درمِیان فرمانروا کے لِئے ہو گی۔
  • اور باقی قبائِل کے لِئے یُوں ہو گا کہ مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک بِنیمِین کے لِئے ایک حِصّہ۔
  • اور بِنیمِین کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک شِمعُو ن کے لِئے ایک حِصّہ۔
  • اور شِمعُو ن کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک اِشکار کے لِئے ایک حِصّہ۔
  • اور اِشکار کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک زبُولُو ن کے لِئے ایک حِصّہ۔
  • اور زبُولُو ن کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک جد کے لِئے ایک حِصّہ۔
  • اور جد کی سرحد سے مُتّصِل جنُوب کی طرف جنُوبی کِنارے کی سرحد تمر سے لے کر مریبوت قا دِس کے پانی سے نہرِ مِصر سے ہو کر بڑے سمُندر تک ہو گی۔
  • یہ وہ سرزمِین ہے جِس کو تُم مِیراث کے لِئے قُرعہ ڈال کر قبائِلِ اِسرائیل میں تقسِیم کرو گے اور یہ اُن کے حِصّے ہیں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • اور شہر کے مخارِج یہ ہیں ۔ شِمال کی طرف کی پَیمایش چار ہزار پانچ سَو۔
  • اور شہر کے پھاٹک قبائِلِ اِسرائیل سے نامزد ہوں گے۔ تِین پھاٹک شِمال کی طرف ایک پھاٹک رُوبِن کا ۔ ایک یہُودا ہ کا ۔ ایک لاو ی کا۔
  • اور مشرِق کی طرف کی پَیمایش چار ہزار پانچ سَو اور تِین پھاٹک ۔ ایک یُوسف کا ۔ ایک بِنیمِین کا اورایک دان کا۔
  • اور جنُوب کی طرف کی پَیمایش چار ہزار پانچ سَو اور تِین پھاٹک ۔ ایک شمعُو ن کا ۔ ایک اِشکار کا اور ایک زبُولُو ن کا۔
  • اور مغرِب کی طرف کی پَیمایش چار ہزار پانچ سَو اور تِین پھاٹک ۔ ایک جد کا ۔ ایک آشر کا اور ایک نفتا لی کا۔
  • اُس کا مُحِیط اٹھارہ ہزار اور شہر کا نام اُسی دِن سے یہ ہو گا کہ خُداوندوہاں ہے۔
  • شاہِ یہُودا ہ یہُویقیِم کی سلطنت کے تِیسرے سال میں شاہِ بابل نبُوکد نضر نے یروشلیِم پر چڑھائی کر کے اُس کا مُحاصرہ کِیا۔
  • اور خُداوند نے شاہِ یہُودا ہ یہُویقِیم کو اور خُدا کے گھر کے بعض ظرُوف کو اُس کے حوالہ کر دِیا اور وہ اُن کو سِنعار کی سرزمِین میں اپنے بُت خانہ میں لے گیا چُنانچہ اُس نے ظرُوف کو اپنے بُت کے خزانہ میں داخِل کِیا۔
  • اور بادشاہ نے اپنے خواجہ سراؤں کے سردار اسپنَز کو حُکم کِیا کہ بنی اِسرائیل میں سے اور بادشاہ کی نسل میں سے اور شُرفا میں سے لوگوں کو حاضِر کرے۔
  • وہ بے عَیب جوان بلکہ خُوب صُورت اور حِکمت میں ماہِر اور ہر طرح سے دانِش ور اور صاحبِ عِلم ہوں جِن میں یہ لِیاقت ہو کہ شاہی قصر میں کھڑے رہیں اور وہ اُن کو کسدیوں کے عِلم اور اُن کی زُبان کی تعلِیم دے۔
  • اور بادشاہ نے اُن کے لِئے شاہی خُوراک میں سے اور اپنے پِینے کی مَے میں سے روزانہ وظِیفہ مُقرّر کِیا کہ تِین سال تک اُن کی پرورِش ہو تاکہ اِس کے بعد وہ بادشاہ کے حضُور کھڑے ہو سکیں۔
  • اور اُن میں بنی یہُوداہ میں سے دانی ایل اور حننیا ہ اور مِیساا یل اورعزریا ہ تھے۔
  • اور خواجہ سراؤں کے سردار نے اُن کے نام رکھّے ۔ اُس نے دانی ایل کو بیلطشضر اور حننیا ہ کو سدر ک اور مِیساا یل کو مِیسک اور عزریا ہ کو عبدنجُو کہا۔
  • لیکن دانی ایل نے اپنے دِل میں اِرادہ کِیا کہ اپنے آپ کو شاہی خُوراک سے اور اُس کی مَے سے جو وہ پِیتا تھا ناپاک نہ کرے اِس لِئے اُس نے خواجہ سراؤں کے سردار سے درخواست کی کہ وہ اپنے آپ کو ناپاک کرنے سے معذُور رکھّا جائے۔
  • اور خُدا نے دا نی ا یل کو خواجہ سراؤں کے سردار کی نظر میں مقبُول و محبُوب ٹھہرایا۔
  • چُنانچہ خواجہ سراؤں کے سردار نے دانی ایل سے کہا کہ مَیں اپنے خُداوند بادشاہ سے جِس نے تُمہارا کھانا پِینا مُقرّر کِیا ہے ڈرتا ہُوں ۔ تُمہارے چِہرے اُس کی نظر میں تُمہارے ہم عُمروں کے چِہروں سے کیوں زبُون ہوں اور یُوں تُم میرے سر کو بادشاہ کے حضُور خطرہ میں ڈالو؟۔
  • تب دانی ایل نے داروغہ سے جِس کو خواجہ سراؤں کے سردار نے دانی ایل اور حننیا ہ اور مِیساا یل اور عزریا ہ پر مُقرّر کِیا تھا کہا۔
  • مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو دس روز تک اپنے خادِموں کو آزما کر دیکھ اور کھانے کو ساگ پات اور پِینے کو پانی ہم کو دِلوا۔
  • تب ہمارے چہرے اور اُن جوانوں کے چِہرے جو شاہی کھانا کھاتے ہیں تیرے حضُور دیکھے جائیں ۔ پِھر اپنے خادِموں سے جو تُو مُناسِب سمجھے سو کر۔
  • چُنانچہ اُس نے اُن کی یہ بات قبُول کی اور دس روز تک اُن کو آزمایا۔
  • اور دس روز کے بعد اُن کے چِہروں پر اُن سب جوانوں کے چِہروں کی نِسبت جو شاہی کھانا کھاتے تھے زِیادہ رَونق اور تازگی نظر آئی۔
  • تب داروغہ نے اُن کی خُوراک اور مَے کو جو اُن کے لِئے مُقرّر تھی مَوقُوف کِیا اور اُن کو ساگ پات کھانے کو دِیا۔
  • تب خُدا نے اُن چاروں جوانوں کو معرفت اور ہر طرح کی حِکمت اور عِلم میں مہارت بخشی اور دانی ایل ہر طرح کی رویا اور خواب میں صاحبِ فہم تھا۔
  • اور جب وہ دِن گُذر گئے جِن کے بعد بادشاہ کے فرمان کے مُطابِق اُن کو حاضِر ہونا تھا تو خواجہ سراؤں کا سردار اُن کو نبُوکد نضر کے حضُور لے گیا۔
  • اور بادشاہ نے اُن سے گُفتگُو کی اور اُن میں سے دانی ایل اور حننیا ہ اور مِیساا یل اور عزریا ہ کی مانِند کوئی نہ تھا ۔ اِس لِئے وہ بادشاہ کے حضُور کھڑے رہنے لگے۔
  • اور ہر طرح کی خِردمندی اور دانِش وری کے باب میں جو کُچھ بادشاہ نے اُن سے پُوچھا اُن کو تمام فالگِیروں اور نجُومِیوں سے جواُس کے تمام مُلک میں تھے دس درجہ بِہتر پایا۔
  • اور دانی ایل خور س بادشاہ کے پہلے سال تک زِندہ تھا۔
  • اور نبُوکدنضر نے اپنی سلطنت کے دُوسرے سال میں اَیسے خواب دیکھے جِن سے اُس کا دِل گھبرا گیا اور اُس کی نِیند جاتی رہی۔
  • تب بادشاہ نے حُکم دِیا کہ فالگِیروں اور نجُومِیوں اور جادُوگروں اور کسدیوں کو بُلائیں کہ بادشاہ کے خواب اُسے بتائیں چُنانچہ وہ آئے اور بادشاہ کے حضُور کھڑے ہُوئے۔
  • اور بادشاہ نے اُن سے کہا کہ مَیں نے ایک خواب دیکھا ہے اور اُس خواب کو دریافت کرنے کے لِئے میری جان بیتاب ہے۔
  • تب کسدیوں نے بادشاہ کے حضُور ارامی زُبان میں عرض کی کہ اَے بادشاہ ابد تک جِیتا رہ! اپنے خادِموں سے خواب بیان کر اور ہم اُس کی تعبِیر کریں گے۔
  • بادشاہ نے کسدیوں کو جواب دِیا کہ مَیں تو یہ حُکم دے چُکا ہُوں کہ اگر تُم خواب نہ بتاؤ اور اُس کی تعبِیر نہ کرو تو ٹُکڑے ٹُکڑے کِئے جاؤ گے اور تُمہارے گھر مزبلہ ہو جائیں گے۔
  • لیکن اگر خواب اور اُس کی تعبِیر بتاؤ تو مُجھ سے اِنعام اور صِلہ اور بڑی عِزّت حاصِل کرو گے ۔ اِس لِئے خواب اور اُس کی تعبِیر مُجھ سے بیان کرو۔
  • اُنہوں نے پِھر عرض کی کہ بادشاہ اپنے خادِموں سے خواب بیان کرے تو ہم اُس کی تعبِیر کریں گے۔
  • بادشاہ نے جواب دِیا مَیں خُوب جانتا ہُوں کہ تُم ٹالنا چاہتے ہو کیونکہ تُم جانتے ہو کہ مَیں حُکم دے چُکا ہُوں۔
  • لیکن اگر تُم مُجھ کو خواب نہ بتاؤ گے تو تُمہارے لِئے ایک ہی حُکم ہے کیونکہ تُم نے جُھوٹ اور حِیلہ کی باتیں بنائِیں تاکہ میرے حضُور بیان کرو کہ وقت ٹل جائے ۔ پس خواب بتاؤ تو مَیں جانُوں کہ تُم اُس کی تعبِیر بھی بیان کر سکتے ہو۔
  • کسدیوں نے بادشاہ سے عرض کی کہ رُویِ زمِین پر اَیسا تو کوئی بھی نہیں جو بادشاہ کی بات بتا سکے اور نہ کوئی بادشاہ یا امِیر یا حاکِم اَیسا ہُؤا ہے جِس نے کبھی اَیسا سوال کِسی فالگِیر یا نجُومی یا کسدی سے کِیا ہو۔
  • اور جو بات بادشاہ طلب کرتا ہے نِہایت مُشکِل ہے اور دیوتاؤں کے سِوا جِن کی سکُونت اِنسان کے ساتھ نہیں بادشاہ کے حضُور کوئی اُس کو بیان نہیں کر سکتا۔
  • اِس لِئے بادشاہ غضب ناک اور سخت قہر آلُودہ ہُؤا اور اُس نے حُکم کِیا کہ بابل کے تمام حکِیموں کو ہلاک کریں۔
  • سو یہ حُکم جا بجا پُہنچا کہ حکِیم قتل کِئے جائیں تب دانی ایل اور اُس کے رفِیقوں کو بھی ڈُھونڈنے لگے کہ اُن کو قتل کریں۔
  • تب دانی ایل نے بادشاہ کے جِلَوداروں کے سردار اریُو ک کو جو بابل کے حکِیموں کو قتل کرنے کو نِکلا تھا خِردمندی اور عقل سے جواب دِیا۔
  • اُس نے بادشاہ کے جِلوداروں کے سردار اریُو ک سے پُوچھا کہ بادشاہ نے اَیسا سخت حُکم کیوں جاری کِیا؟ تب اریُو ک نے دانی ایل سے اِس کی حقِیقت کہی۔
  • اور دانی ایل نے اندر جا کر بادشاہ سے عرض کی کہ مُجھے مُہلت مِلے تو مَیں بادشاہ کے حضُور تعبِیر بیان کرُوں گا۔
  • تب دانی ایل نے اپنے گھر جا کر حننیا ہ اور مِیساا یل اور عزریا ہ اپنے رفِیقوں کو اِطلاع دی۔
  • تاکہ وہ اِس راز کے باب میں آسمان کے خُدا سے رحمت طلب کریں کہ دانی ایل اور اُس کے رفِیق بابل کے باقی حکِیموں کے ساتھ ہلاک نہ ہوں۔
  • پِھر رات کو خواب میں دانی ایل پر وہ راز کُھل گیا اور اُس نے آسمان کے خُدا کو مُبارک کہا۔
  • دانی ایل نے کہا خُدا کا نام تا ابد مُبارک ہو کیونکہ حِکمت اور قُدرت اُسی کی ہے۔
  • وُہی وقتوں اور زمانوں کو تبدِیل کرتا ہے۔ وُہی بادشاہوں کو معزُول اور قائِم کرتا ہے وُہی حکِیموں کو حِکمت اور دانِش مندوں کو دانِش عِنایت کرتا ہے۔
  • وُہی گہری اور پوشِیدہ چِیزوں کو ظاہِر کرتا ہے اور جو کُچھ اندھیرے میں ہے اُسے جانتا ہے اور نُور اُسی کے ساتھ ہے۔
  • مَیں تیرا شُکر کرتا ہُوں اور تیری سِتایش کرتا ہُوں اَے میرے باپ دادا کے خُدا جِس نے مُجھے حِکمت اور قُدرت بخشی اور جو کُچھ ہم نے تُجھ سے مانگا تُو نے مُجھ پر ظاہر کِیا کیونکہ تُو نے بادشاہ کا مُعاملہ ہم پر ظاہِر کِیا ہے۔
  • پس دانی ایل اریُو ک کے پاس گیا جو بادشاہ کی طرف سے بابل کے حکِیموں کے قتل پر مُقرّر ہُؤا تھا اور اُس سے یُوں کہا کہ بابل کے حکِیموں کو ہلاک نہ کر ۔ مُجھے بادشاہ کے حضُور لے چل مَیں بادشاہ کو تعبِیر بتا دُوں گا۔
  • تب اریُو ک دانی ایل کو شتابی سے بادشاہ کے حضُور لے گیا اور عرض کی کہ مُجھے یہُودا ہ کے اسِیروں میں ایک شخص مِل گیا ہے جو بادشاہ کو تعبِیربتا دے گا۔
  • بادشاہ نے دانی ایل سے جِس کا لقب بیلطشضر تھا پُوچھا کیا تُو اُس خواب کو جو مَیں نے دیکھا اور اُس کی تعبِیر کو مُجھ سے بیان کر سکتا ہے؟۔
  • دانی ایل نے بادشاہ کے حضُور عرض کی کہ وہ بھید جو بادشاہ نے پُوچھا حُکما اور نجُومی اور جادُوگر اور فالگِیر بادشاہ کو بتا نہیں سکتے۔
  • لیکن آسمان پر ایک خُدا ہے جو راز کی باتیں آشکاراکرتا ہے اور اُس نے نبُوکد نضر بادشاہ پر ظاہِر کِیا ہے کہ آخِری ایّام میں کیا وقُوع میں آئے گا ۔تیرا خواب اور تیرے دِماغی خیال جو تُو نے اپنے پلنگ پر دیکھے یہ ہیں۔
  • اَے بادشاہ تُو اپنے پلنگ پر لیٹا ہُؤا خیال کرنے لگا کہ آیندہ کو کیا ہو گا ۔ سو وہ جو رازوں کا کھولنے والا ہے تُجھ پر ظاہِر کرتا ہے کہ کیا کُچھ ہو گا۔
  • لیکن اِس راز کے مُجھ پر آشکار ہونے کا سبب یہ نہیں کہ مُجھ میں کِسی اَور ذی حیات سے زِیادہ حِکمت ہے بلکہ یہ کہ اِس کی تعبِیر بادشاہ سے بیان کی جائے اور تُو اپنے دِل کے تصوُّرات کو پہچانے۔
  • اَے بادشاہ تُو نے ایک بڑی مُورت دیکھی ۔ وہ بڑی مُورت جِس کی رَونق بے نِہایت تھی تیرے سامنے کھڑی ہُوئی اور اُس کی صُورت ہَیبت ناک تھی۔
  • اُس مُورت کا سر خالِص سونے کا تھا اُس کا سِینہ اور اُس کے بازُو چاندی کے۔ اُس کا شِکم اور اُس کی رانیں تانبے کی تھِیں۔
  • اُس کی ٹانگیں لوہے کی اور اُس کے پاؤں کُچھ لوہے کے اور کُچھ مِٹّی کے تھے۔
  • تُو اُسے دیکھتا رہا یہاں تک کہ ایک پتّھر ہاتھ لگائے بغَیر ہی کاٹا گیا اور اُس مُورت کے پاؤں پر جو لوہے اور مِٹّی کے تھے لگا اور اُن کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر دِیا۔
  • تب لوہا اور مِٹّی اور تانبا اور چاندی اور سونا ٹُکڑے ٹُکڑے کِئے گئے اور تابستانی کھلِیہان کے بُھوسے کی مانِند ہُوئے اور ہوا اُن کو اُڑا لے گئی یہاں تک کہ اُن کا پتہ نہ مِلا اور وہ پتّھر جِس نے اُس مُورت کو توڑا ایک بڑا پہاڑ بن گیا اور تمام زمِین میں پَھیل گیا۔
  • وہ خواب یہ ہے اور اُس کی تعبِیر بادشاہ کے حضُور بیان کرتا ہُوں۔
  • اَے بادشاہ تُو شہنشاہ ہے جِس کو آسمان کے خُدا نے بادشاہی و توانائی اور قُدرت و شَوکت بخشی ہے۔
  • اور جہاں کہِیں بنی آدم سکُونت کرتے ہیں اُس نے مَیدان کے چرِندے اور ہوا کے پرِندے تیرے حوالہ کر کے تُجھ کو اُن سب کا حاکِم بنایا ہے ۔ وہ سونے کا سر تُو ہی ہے۔
  • اور تیرے بعد ایک اَور سلطنت برپا ہو گی جو تُجھ سے چھوٹی ہو گی اور اُس کے بعد ایک اَور سلطنت تانبے کی جو تمام زمِین پر حُکومت کرے گی۔
  • اور چَوتھی سلطنت لوہے کی مانِند مضبُوط ہو گی اور جِس طرح لوہا توڑ ڈالتا ہے اور سب چِیزوں پر غالِب آتا ہے ہاں جِس طرح لوہا سب چِیزوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کرتا اور کُچلتا ہے اُسی طرح وہ ٹُکڑے ٹُکڑے کرے گی اور کُچل ڈالے گی۔
  • اور جو تُو نے دیکھا کہ اُس کے پاؤں اور اُنگلِیاں کُچھ تو کُمہار کی مِٹّی کی اور کُچھ لوہے کی تھِیں سو اُس سلطنت میں تفرِقہ ہو گا مگر جَیسا کہ تُو نے دیکھا کہ اُس میں لوہا مِٹّی سے مِلا ہُؤا تھا اُس میں لوہے کی مضبُوطی ہو گی۔
  • اور چُونکہ پاؤں کی اُنگلِیاں کُچھ لوہے کی اور کُچھ مِٹّی کی تھِیں اِس لِئے سلطنت کُچھ قَوی اور کُچھ ضعِیف ہو گی۔
  • اور جَیسا تُو نے دیکھا کہ لوہا مِٹّی سے مِلا ہُؤا تھا وہ بنی آدم سے آمیختہ ہوں گے لیکن جَیسے لوہا مِٹّی سے میل نہیں کھاتا وَیسے ہی وہ بھی باہم میل نہ کھائیں گے۔
  • اور اُن بادشاہوں کے ایّام میں آسمان کا خُدا ایک سلطنت برپا کرے گا جو تا ابد نیست نہ ہو گی اور اُس کی حُکومت کِسی دُوسری قَوم کے حوالہ نہ کی جائے گی بلکہ وہ اِن تمام مملکتوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے اور نیست کرے گی اور وُہی ابد تک قائِم رہے گی۔
  • جَیسا تُو نے دیکھا کہ وہ پتّھر ہاتھ لگائے بغَیر ہی پہاڑ سے کاٹا گیا اور اُس نے لوہے اور تانبے اور مِٹّی اور چاندی اور سونے کو ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا خُدا تعالیٰ نے بادشاہ کو وہ کُچھ دِکھایا جو آگے کو ہونے والا ہے اور یہ خواب یقِینی ہے اور اِس کی تعبِیر یقِینی۔
  • تب نبُوکد نضر بادشاہ نے مُنہ کے بل گِر کر دانی ایل کو سِجدہ کِیا اور حُکم دِیا کہ اُسے ہدیہ دیں اور اُس کے سامنے بخُور جلائیں۔
  • بادشاہ نے دانی ایل سے کہا فی الحقِیقت تیرا خُدا معبُودوں کا معبُود اور بادشاہوں کا خُداوند اور بھیدوں کا کھولنے والا ہے کیونکہ تُو اِس راز کو کھول سکا۔
  • تب بادشاہ نے دانی ایل کو سرفراز کِیا اور اُسے بُہت سے بڑے بڑے تُحفے عطا کِئے اور اُس کو بابل کے تمام صُوبہ پر فرمانروائی بخشی اور بابل کے تمام حکِیموں پر حُکمرانی عِنایت کی۔
  • تب دانی ایل نے بادشاہ سے درخواست کی اور اُس نے سدر ک اور مِیسک اور عبد نجُو کو بابل کے صُوبہ کی کار پردازی پر مُقرّر کِیا لیکن دانی ایل بادشاہ کے دربار میں رہا۔
  • نبُوکد نضر بادشاہ نے ایک سونے کی مُورت بنوائی جِس کی لمبائی ساٹھ ہاتھ اور چَوڑائی چھ ہاتھ تھی اور اُسے دُورا کے مَیدان صُوبۂِ بابل میں نصب کِیا۔
  • تب نبُوکد نضر بادشاہ نے لوگوں کو بھیجا کہ ناظِموں اور حاکِموں اور سرداروں اور قاضِیوں اور خزانچِیوں اور مُشِیروں اور مُفتِیوں اور تمام صُوبوں کے منصب داروں کو جمع کریں تاکہ وہ اُس مُورت کی تقدِیس پر حاضِر ہوں جِس کو نبُوکد نضر بادشاہ نے نصب کِیا تھا۔
  • تب ناظِم اور حاکِم اور سردار اور قاضی اور خزانچی اور مُشِیر اور مُفتی اور صُوبوں کے تمام منصب دار اُس مُورت کی تقدِیس کے لِئے جِسے نبُوکد نضر بادشاہ نے نصب کِیا تھا جمع ہُوئے اور وہ اُس مُورت کے سامنے جِس کو نبُوکد نضر نے نصب کِیا تھا کھڑے ہُوئے۔
  • تب ایک مُناد نے بُلند آواز سے پُکار کر کہا اَے لوگو! اَے اُمّتو اور اَے مُختلِف زُبانیں بولنے والو! تُمہارے لِئے یہ حُکم ہے کہ۔
  • جِس وقت قرنا اور نَے اور سِتار اور رباب اور بربط اور چغانہ اور ہر طرح کے ساز کی آواز سُنو تو اُس سونے کی مُورت کے سامنے جِس کو نبُوکد نضر بادشاہ نے نصب کِیا ہے گِر کر سِجدہ کرو۔
  • اور جو کوئی گِر کر سِجدہ نہ کرے اُسی وقت آگ کی جلتی بھٹّی میں ڈالا جائے گا۔
  • اِس لِئے جِس وقت سب لوگوں نے قرنا اور نَے اور سِتار اور رباب اور بربط اور ہر طرح کے ساز کی آواز سُنی تو سب لوگوں اور اُمّتوں اور مُختلِف زُبانیں بولنے والوں نے اُس مُورت کے سامنے جِس کو نبُوکد نضر بادشاہ نے نصب کِیا تھا گِر کر سِجدہ کِیا۔
  • پس اُس وقت چند کسدیوں نے آکر یہُودیوں پر الزام لگایا۔
  • اُنہوں نے نبُوکد نضر بادشاہ سے کہا اَے بادشاہ ابد تک جِیتا رہ۔
  • اَے بادشاہ تُو نے یہ فرمان جاری کِیا ہے کہ جو کوئی قرنا اور نَے اور سِتار اور رباب اور بربط اور چغانہ اور ہر طرح کے ساز کی آواز سُنے گِر کر سونے کی مُورت کو سِجدہ کرے۔
  • اور جو کوئی گِر کر سِجدہ نہ کرے آگ کی جلتی بھٹّی میں ڈالا جائے گا۔
  • اب چند یہُودی ہیں جِن کو تُو نے بابل کے صُوبہ کی کار پردازی پر مُعیّن کِیا ہے یعنی سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو ۔ اِن آدمِیوں نے اَے بادشاہ تیری تعظِیم نہیں کی ۔ وہ تیرے معبُودوں کی عِبادت نہیں کرتے اور اُس سونے کی مُورت کو جِسے تُو نے نصب کِیا سِجدہ نہیں کرتے۔
  • تب نبُوکد نضر نے قہر و غضب سے حُکم کِیا کہ سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو کو حاضِر کریں اور اُنہوں نے اُن آدمِیوں کو بادشاہ کے حضُور حاضِرکِیا۔
  • نبُوکد نضر نے اُن سے کہا اَے سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو کیا یہ سچ ہے کہ تُم میرے معبُودوں کی عِبادت نہیں کرتے ہو اور اُس سونے کی مُورت کو جِسے مَیں نے نصب کِیا سِجدہ نہیں کرتے؟۔
  • اب اگر تُم مُستعِد رہو کہ جِس وقت قرنا اور نَے اور سِتار اور رباب اور بربط اور چغانہ اور ہر طرح کے ساز کی آواز سُنو تو اُس مُورت کے سامنے جو مَیں نے بنوائی ہے گِر کر سِجدہ کرو تو بِہتر پر اگر سِجدہ نہ کرو گے تو اُسی وقت آگ کی جلتی بھٹّی میں ڈالے جاؤ گے اور کَون سا معبُود تُم کو میرے ہاتھ سے چُھڑائے گا؟۔
  • سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو نے بادشاہ سے عرض کی کہ اَے نبُوکد نضر اِس امر میں ہم تُجھے جواب دینا ضرُوری نہیں سمجھتے۔
  • دیکھ ہمارا خُدا جِس کی ہم عِبادت کرتے ہیں ہم کو آگ کی جلتی بھٹّی سے چُھڑانے کی قُدرت رکھتا ہے اور اَے بادشاہ وُہی ہم کو تیرے ہاتھ سے چُھڑائے گا۔
  • اور نہیں تو اَے بادشاہ تُجھے معلُوم ہو کہ ہم تیرے معبُودوں کی عِبادت نہیں کریں گے اور اُس سونے کی مُورت کو جو تُو نے نصب کی ہے سِجدہ نہیں کریں گے۔
  • تب نبُوکد نضر قہر سے بھر گیا اور اُس کے چِہرہ کا رنگ سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو پر مُبدّل ہُؤا اور اُس نے حُکم دِیا کہ بھٹّی کی آنچ معمُول سے سات گُنا زِیادہ کریں۔
  • اور اُس نے اپنے لشکر کے چند زورآور پہلوانوں کو حُکم کِیا کہ سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو کو باندھ کر آگ کی جلتی بھٹّی میں ڈال دیں۔
  • تب یہ مَرد اپنے زیرجاموں ۔ قمِیضوں اور عمّاموں سمیت باندھے گئے اور آگ کی جلتی بھٹّی میں پھینک دِئے گئے۔
  • پس چُونکہ بادشاہ کا حُکم تاکِیدی تھا اور بھٹّی کی آنچ نِہایت تیز تھی اِس لِئے سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو کو اُٹھانے والے آگ کے شُعلوں سے ہلاک ہو گئے۔
  • اور یہ تِین مَرد یعنی سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو بندھے ہُوئے آگ کی جلتی بھٹّی میں جا پڑے۔
  • تب نبُوکد نضر بادشاہ سراسِیمہ ہو کر جلد اُٹھا اور ارکانِ دَولت سے مُخاطِب ہو کر کہنے لگا کیا ہم نے تِین شخصوں کو بندھوا کر آگ میں نہیں ڈِلوایا؟ اُنہوں نے جواب دِیا کہ بادشاہ نے سچ فرمایا ہے۔
  • اُس نے کہا دیکھو مَیں چار شخص آگ میں کُھلے پِھرتے دیکھتا ہُوں اور اُن کو کُچھ ضرر نہیں پُہنچا اور چَوتھے کی صُورت اِلہٰ زادہ کی سی ہے۔
  • تب نبُوکد نضر نے آگ کی جلتی بھٹّی کے دروازہ پر آ کر کہا اَے سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو خُدا تعالیٰ کے بندو! باہر نِکلو اور اِدھر آؤ ۔ پس سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو آگ سے نِکل آئے۔
  • تب ناظِموں اور حاکِموں اور سرداروں اور بادشاہ کے مُشِیروں نے فراہم ہو کر اُن شخصوں پر نظر کی اور دیکھا کہ آگ نے اُن کے بدنوں پر کُچھ تاثِیر نہ کی اور اُن کے سر کا ایک بال بھی نہ جلایا اور اُن کی پوشاک میں مُطلق فرق نہ آیا اور اُن سے آگ سے جلنے کی بُو بھی نہ آتی تھی۔
  • پس نبُوکد نضر نے پُکار کر کہا کہ سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو کا خُدا مُبارک ہو جِس نے اپنا فرِشتہ بھیج کر اپنے بندوں کو رہائی بخشی جِنہوں نے اُس پر توکُّل کر کے بادشاہ کے حُکم کو ٹال دِیا اور اپنے بدنوں کو نِثار کِیا کہ اپنے خُدا کے سِوا کِسی دُوسرے معبُود کی عِبادت اور بندگی نہ کریں۔
  • اِس لِئے مَیں یہ فرمان جاری کرتا ہُوں کہ جو قَوم یا اُمّت یا اہلِ لُغت سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو کے خُدا کے حق میں کوئی نامُناسِب بات کہیں اُن کے ٹُکڑے ٹُکڑے کِئے جائیں گے اور اُن کے گھر مزبلہ ہو جائیں گے کیونکہ کوئی دُوسرا معبُود نہیں جو اِس طرح رہائی دے سکے۔
  • پِھر بادشاہ نے سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو کو صُوبۂِ بابل میں سرفراز کِیا۔
  • نبُوکد نضر بادشاہ کی طرف سے تمام لوگوں اُمّتوں اور اہلِ لُغت کے لِئے جو تمام رُویِ زمِین پر سکُونت کرتے ہیں تُمہاری سلامتی ا فزُون ہو۔
  • مَیں نے مُناسِب جانا کہ اُن نِشانوں اور عجائِب کو ظاہِر کرُوں جو خُدا تعالیٰ نے مُجھ پر آشکارا کِئے ہیں۔
  • اُس کے نِشان کَیسے عظِیم اور اُس کے عجائِب کَیسے مُہِیب ہیں! اُس کی مملکت ابدی مملکت ہے اور اُس کی سلطنت پُشت در پُشت۔
  • مَیں نبُوکد نضر اپنے گھر میں مُطمئِن اور اپنے قصر میں کامران تھا۔
  • مَیں نے ایک خواب دیکھا جِس سے مَیں ہِراسان ہو گیا اور اُن تصُّورات سے جو مَیں نے پلنگ پر کِئے اور اُن خیالوں سے جو میرے دماغ میں آئے مُجھے پریشانی ہُوئی۔
  • اِس لِئے مَیں نے فرمان جاری کِیا کہ بابل کے تمام حکِیم میرے حضُور حاضِر کِئے جائیں تاکہ مُجھ سے اُس خواب کی تعبِیر بیان کریں۔
  • چُنانچہ ساحِر اور نجُومی اور کسدی اور فال گِیر حاضِر ہُوئے اور مَیں نے اُن سے اپنے خواب کا بیان کِیا پر اُنہوں نے اُس کی تعبِیر مُجھ سے بیان نہ کی۔
  • آخِر کار دانی ایل میرے سامنے آیا جِس کا نام بیلطشضر ہے جو میرے معبُود کا بھی نام ہے ۔ اُس میں مُقدّس اِلہٰوں کی رُوح ہے ۔ پس مَیں نے اُس کے رُوبرُو خواب کا بیان کِیا اور کہا۔
  • اَے بیلطشضر ساحِروں کے سردار چُونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ مُقدّس اِلہٰوں کی رُوح تُجھ میں ہے اور کہ کوئی راز کی بات تیرے لِئے مُشکِل نہیں اِس لِئے جو خواب مَیں نے دیکھا اُس کی کیفِیّت اور تعبِیر بیان کر۔
  • پلنگ پر میرے دماغ کی رویا یہ تھی ۔ مَیں نے نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ زمِین کے وسط میں ایک نِہایت اُونچا درخت ہے۔
  • وہ درخت بڑھا اور مضبُوط ہُؤا اور اُس کی چوٹی آسمان تک پُہنچی اور وہ زمِین کی اِنتِہا تک دِکھائی دینے لگا۔
  • اُس کے پتّے خُوش نُما تھے اور میوہ فراوان تھا اور اُس میں سب کے لِئے خُوراک تھی ۔ مَیدان کے چرِندے اُس کے سایہ میں اور ہوا کے پرِندے اُس کی شاخوں پر بسیرا کرتے تھے اور تمام بشر نے اُس سے پرورِش پائی۔
  • مَیں نے اپنے پلنگ پر اپنی دِماغی رویا پر نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک نِگہبان ہاں ایک قُدسی آسمان سے اُترا۔
  • اُس نے بُلند آواز سے پُکار کر یُوں کہا کہ درخت کو کاٹو ۔ اُس کی شاخیں تراشو اور اُس کے پتّے جھاڑو اور اُس کا پَھل بِکھیر دو چرِندے اُس کے نِیچے سے چلے جائیں اور پرِندے اُس کی شاخوں پر سے اُڑ جائیں۔
  • لیکن اُس کی جڑوں کا کُندہ زمِین میں باقی رہنے دو ۔ ہاں لوہے اور تانبے کے بندھن سے بندھا ہُؤا مَیدان کی ہری گھاس میں رہنے دو اور وہ آسمان کی شبنم سے تر ہو اور اُس کا حِصّہ زمِین کی گھاس میں حَیوانوں کے ساتھ ہو۔
  • اُس کا دِل اِنسان کا دِل نہ رہے بلکہ اُس کو حَیوان کا دِل دِیا جائے اور اُس پر سات دَور گُذر جائیں۔
  • یہ حُکم نِگہبانوں کے فَیصلہ سے ہے اور یہ امر قُدسِیوں کے کہنے کے مُطابِق ہے تاکہ سب ذی حیات پہچان لیں کہ حق تعالیٰ آدمِیوں کی مملکت میں حُکمرانی کرتا ہے اور جِس کو چاہتا ہے اُسے دیتا ہے بلکہ آدمِیوں میں سے ادنیٰ آدمی کو اُس پر قائِم کرتا ہے۔
  • مَیں نبُوکد نضر بادشاہ نے یہ خواب دیکھا ہے اَے بیلطشضر تُو اِس کی تعبِیر بیان کر کیونکہ میری مملکت کے تمام حکِیم مُجھ سے اُس کی تعبِیر بیان نہیں کر سکتے لیکن تُو کر سکتا ہے کیونکہ مُقدّس اِلہٰوں کی رُوح تُجھ میں مَوجُود ہے۔
  • تب دانی ایل جِس کا نام بیلطشضر ہے ایک ساعت تک سراسِیمہ رہا اور اپنے خیالات میں پریشان ہُؤا ۔ بادشاہ نے اُس کہا اَے بیلطشضر خواب اور اُس کی تعبِیر سے تُو پریشان نہ ہو ۔ بیلطشضر نے جواب دِیا اَے میرے خُداوند یہ خواب تُجھ سے کِینہ رکھنے والوں کے لِئے اور اُس کی تعبِیر تیرے دُشمنوں کے لِئے ہو۔
  • وہ درخت جو تُو نے دیکھا کہ بڑھا اور مضبُوط ہُؤا جِس کی چوٹی آسمان تک پُہنچی اور زمِین کی اِنتِہاتک دِکھائی دیتا تھا۔
  • جِس کے پتّے خُوش نُما تھے اور میوہ فراوان تھا۔ جِس میں سب کے لِئے خُوراک تھی۔ جِس کے سایہ میں مَیدان کے چرِندے اور شاخوں پر ہوا کے پرِندے بسیرا کرتے تھے۔
  • اَے بادشاہ وہ تُو ہی ہے جو بڑھا اور مضبُوط ہُؤا کیونکہ تیری بزُرگی بڑھی اور آسمان تک پُہنچی اور تیری سلطنت زمِین کی اِنتہا تک۔
  • اور جو بادشاہ نے دیکھا کہ ایک نِگہبان ہاں ایک قُدسی آسمان سے اُترا اور کہنے لگا کہ درخت کو کاٹ ڈالو اور اُسے برباد کرو لیکن اُس کی جڑوں کا کُندہ زمِین میں باقی رہنے دو بلکہ اُسے لوہے اور تانبے کے بندھن سے بندھا ہُؤا مَیدان کی ہری گھاس میں رہنے دو کہ وہ آسمان کی شبنم سے تر ہو اور جب تک اُس پر سات دَور نہ گُذر جائیں اُس کا بخرہ زمِین کے حَیوانوں کے ساتھ ہو۔
  • اَے بادشاہ اِس کی تعبِیر اور حق تعالیٰ کا وہ حُکم جو بادشاہ میرے خُداوند کے حق میں ہُؤا ہے یِہی ہے۔
  • کہ تُجھے آدمِیوں میں سے ہانک کر نِکال دیں گے اور تَو مَیدان کے حَیوانوں کے ساتھ رہے گا اور تُو بَیل کی طرح گھاس کھائے گا اور آسمان کی شبنم سے تر ہو گا اور تُجھ پر سات دَور گُذر جائیں گے ۔ تب تُجھ کو معلُوم ہو گا کہ حق تعالیٰ اِنسان کی مملکت میں حُکمرانی کرتا ہے اور اُسے جِس کو چاہتا ہے دیتا ہے۔
  • اور یہ جو اُنہوں نے حُکم کِیا کہ درخت کی جڑوں کے کُندہ کو باقی رہنے دو اُس کا مطلب یہ ہے کہ جب تُو معلُوم کر چُکے گا کہ بادشاہی کا اِقتدار آسمان کی طرف سے ہے تو تُو اپنی سلطنت پر پِھر قائِم ہو جائے گا۔
  • اِس لِئے اَے بادشاہ تیرے حضُور میری صلاح قبُول ہو اور تُو اپنی خطاؤں کو صداقت سے اور اپنی بدکرداری کو مِسکِینوں پر رحم کرنے سے دُور کر ۔ مُمکن ہے کہ اِس سے تیرا اِطمِینان زِیادہ ہو۔
  • یہ سب کُچھ نبُوکد نضر بادشاہ پر گُذرا۔
  • ایک سال کے بعد وہ بابل کے شاہی محلّ میں ٹہل رہا تھا۔
  • بادشاہ نے فرمایا کیا یہ بابل ِاعظم نہیں جِس کو مَیں نے اپنی توانائی کی قُدرت سے تعمِیر کِیا ہے کہ داراُلسّلطنت اور میرے جاہ و جلال کا نمُونہ ہو؟۔
  • بادشاہ یہ بات کہہ ہی رہا تھا کہ آسمان سے آواز آئی کہ اَے نبُوکد نضر بادشاہ تیرے حق میں یہ فتویٰ ہے کہ سلطنت تُجھ سے جاتی رہی۔
  • اور تُجھے آدمِیوں میں سے ہانک کر نِکال دیں گے اور تُو مَیدان کے حَیوانوں کے ساتھ رہے گا اور بَیل کی طرح گھاس کھائے گا اور سات دَور تُجھ پر گُذریں گے تب تُجھ کو معلُوم ہو گا کہ حق تعالیٰ آدمِیوں کی مملکت میں حُکمرانی کرتا ہے اور اُسے جِس کو چاہتا ہے دیتا ہے۔
  • اُسی وقت نبُوکد نضر بادشاہ پر یہ بات پُوری ہُوئی اور وہ آدمِیوں میں سے نِکالا گیا اور بَیلوں کی طرح گھاس کھاتا رہا اور اُس کا بدن آسمان کی شبنم سے تر ہُؤا یہاں تک کہ اُس کے بال عُقاب کے پروں کی مانِند اور اُس کے ناخُن پرِندوں کے چنگل کی مانِند بڑھ گئے۔
  • اور اِن ایّام کے گُذرنے کے بعد مَیں نبُوکد نضر نے آسمان کی طرف آنکھیں اُٹھائِیں اور میری عقل مُجھ میں پِھر آئی اور مَیں نے حق تعالیٰ کا شُکر کِیا اور اُس حیّ القیُّوم کی حمد و ثنا کی جِس کی سلطنت ابدی اور جِس کی مملکت پُشت در پُشت ہے۔
  • اور زمِین کے تمام باشِندے ناچِیز گِنے جاتے ہیں اور وہ آسمانی لشکر اور اہلِ زمِین کے ساتھ جو کُچھ چاہتا ہے کرتا ہے اور کوئی نہیں جو اُس کا ہاتھ روک سکے یا اُس سے کہے کہ تُو کیا کرتا ہے؟۔
  • اُسی وقت میری عقل مُجھ میں پِھر آئی اور میری سلطنت کی شَوکت کے لِئے میرا رُعب اور دبدبہ پِھر مُجھ میں بحال ہو گیا اور میرے مُشِیروں اور امِیروں نے مُجھے پِھر ڈُھونڈا اور مَیں اپنی مملکت میں قائِم ہُؤا اور میری عظمت میں افزُونی ہُوئی۔
  • اب مَیں نبُوکد نضر آسمان کے بادشاہ کی سِتایش اور تکرِیم و تعظِیم کرتا ہُوں کیونکہ وہ اپنے سب کاموں میں راست اور اپنی سب راہوں میں عادِل ہے اور جو مغرُوری میں چلتے ہیں اُن کو ذلِیل کر سکتا ہے۔
  • بیلشضر بادشاہ نے اپنے ایک ہزار اُمرا کی بڑی دُھوم دھام سے ضِیافت کی اور اُن کے سامنے مَے نوشی کی۔
  • بیلشضر نے مَے سے مسرُور ہو کر حُکم کِیا کہ سونے اور چاندی کے ظرُوف جو نبُوکد نضر اُس کا باپ یروشلِیم کی ہَیکل سے نِکال لایا تھا لائیں تاکہ بادشاہ اور اُس کے اُمرا اور اُس کی بِیویاں اور حرمیں اُن میں مَے خواری کریں۔
  • تب سونے کے ظرُوف کو جو ہَیکل سے یعنی خُدا کے گھر سے جو یروشلِیم میں ہے لے گئے تھے لائے اور بادشاہ اور اُس کے اُمرا اور اُس کی بِیویوں اور حرموں نے اُن میں مَے پی۔
  • اُنہوں نے مَے پی اور سونے اور چاندی اور پِیتل اور لوہے اور لکڑی اور پتّھر کے بُتوں کی حمد کی۔
  • اُسی وقت آدمی کے ہاتھ کی اُنگلِیاں ظاہِر ہُوئِیں اور اُنہوں نے شمعدان کے مُقابِل بادشاہی محلّ کی دِیوار کے گچ پر لِکھا اور بادشاہ نے ہاتھ کا وہ حِصّہ جو لِکھتا تھا دیکھا۔
  • تب بادشاہ کے چِہرہ کا رنگ اُڑ گیا اور اُس کے خیالات اُس کو پریشان کرنے لگے یہاں تک کہ اُس کی کمر کے جوڑ ڈِھیلے ہو گئے اور اُس کے گُھٹنے ایک دُوسرے سے ٹکرانے لگے۔
  • بادشاہ نے چِلاّ کر کہا کہ نجُومِیوں اور کسدیوں اور فال گِیروں کو حاضِر کریں ۔ بادشاہ نے بابل کے حکِیموں سے کہا کہ جو کوئی اِس نوِشتہ کو پڑھے اور اِس کا مطلب مُجھ سے بیان کرے ارغوانی خِلعت پائے گا اور اُس کی گردن میں زرِّین طَوق پہنایا جائے گا اور وہ مملکت میں تِیسرے درجہ کا حاکِم ہو گا۔
  • تب بادشاہ کے تمام حکِیم حاضِر ہُوئے لیکن نہ اُس نوِشتہ کو پڑھ سکے اور نہ بادشاہ سے اُس کا مطلب بیان کر سکے۔
  • تب بیلشضر بادشاہ بُہت گھبرایا اور اُس کے چِہرہ کا رنگ اُڑ گیا اور اُس کے اُمرا پریشان ہو گئے۔
  • اب بادشاہ اور اُس کے اُمرا کی باتیں سُن کر بادشاہ کی والِدہ جشن گاہ میں آئی اور کہنے لگی اَے بادشاہ ابد تک جِیتا رہ ۔ تیرے خیالات تُجھ کو پریشان نہ کریں اور تیرا چِہرہ مُتغیّر نہ ہو۔
  • تیری مملکت میں ایک شخص ہے جِس میں قُدُّوس اِلہٰو ں کی رُوح ہے اور تیرے باپ کے ایّام میں نُور اور دانِش اور حِکمت اِلہٰوں کی حِکمت کی مانِند اُس میں پائی جاتی تھی اور اُس کو نبُوکد نضربادشاہ تیرے باپ نے ساحِروں اور نجُومِیوں اور کسدیوں اور فال گِیروں کا سردار بنایا تھا۔
  • کیونکہ اُس میں ایک فاضِل رُوح اور دانِش اور عقل اور خوابوں کی تعبِیر اور عُقدہ کُشائی اور حلِّ مُشکلات کی قُوّت تھی ۔ اُسی دانی ایل میں جِس کا نام بادشاہ نے بیلشضر رکھّا تھا ۔ پس دانی ایل کو بُلوا ۔ وہ مطلب بتائے گا۔
  • تب دانی ایل بادشاہ کے حضُور حاضِرکِیا گیا ۔ بادشاہ نے دانی ایل سے پُوچھا کِیا تُو وُہی دانی ایل ہے جو یہُودا ہ کے اسِیروں میں سے ہے جِن کو بادشاہ میرا باپ یہُودا ہ سے لایا؟۔
  • مَیں نے تیری بابت سُنا ہے کہ اِلہٰوں کی رُوح تُجھ میں ہے اور نُور اور دانِش اور کامِل حِکمت تُجھ میں ہیں۔
  • حکِیم اور نجُومی میرے حضُور حاضِر کِئے گئے تاکہ اِس نوِشتہ کو پڑھیں اور اِس کا مطلب مُجھ سے بیان کریں لیکن وہ اِس کا مطلب بیان نہیں کر سکے۔
  • اور مَیں نے تیری بابت سُنا ہے کہ تُو تعبِیر اور حلِّ مُشکلات پر قادِر ہے ۔ پس اگر تُو اِس نوِشتہ کو پڑھے اور اِس کا مطلب مُجھ سے بیان کرے تو ارغوانی خِلعت پائے گا اور تیری گردن میں زرِّین طَوق پہنایا جائے گا اور تُو مملکت میں تِیسرے درجہ کا حاکِم ہو گا۔
  • تب دانی ایل نے بادشاہ کو جواب دِیا کہ تیرا اِنعام تیرے ہی پاس رہے اور اپنا صِلہ کِسی دُوسرے کو دے تَو بھی مَیں بادشاہ کے لِئے اِس نوِشتہ کو پڑُھوں گا اور اِس کا مطلب اُس سے بیان کرُوں گا۔
  • اَے بادشاہ خُدا تعالیٰ نے نبُوکد نضر تیرے باپ کو سلطنت اور حشمت اور شَوکت اور عِزّت بخشی۔
  • اور اُس حشمت کے سبب سے جو اُس نے اُسے بخشی تمام لوگ اور اُمّتیں اور اہلِ لُغت اُس کے حضُور لرزان و ترسان ہُوئے ۔ اُس نے جِس کو چاہا ہلاک کِیا اور جِس کو چاہا زِندہ رکھّا ۔ جِس کو چاہا سرفراز کِیا اور جِس کو چاہا ذلِیل کِیا۔
  • لیکن جب اُس کی طبِیعت میں گھمنڈ سمایا اور اُس کا دِل غُرُور سے سخت ہو گیا تو وہ تختِ سلطنت سے اُتار دِیا گیا اور اُس کی حشمت جاتی رہی۔
  • اور وہ بنی آدم کے درمِیان سے ہانک کر نِکال دِیا گیا اور اُس کا دِل حَیوانوں کا سا بنا اور گورخروں کے ساتھ رہنے لگا اور اُسے بَیلوں کی طرح گھاس کِھلاتے تھے اور اُس کا بدن آسمان کی شبنم سے تر ہُؤا جب تک اُس نے معلُوم نہ کِیا کہ خُدا تعالیٰ اِنسان کی مملکت میں حُکمرانی کرتا ہے اور جِس کو چاہتا ہے اُس پر قائِم کرتا ہے۔
  • لیکن تُو اَے بیلشضر جو اُس کا بیٹا ہے باوُجُودیکہ تُو اِس سب سے واقِف تھا تَو بھی تُو نے اپنے دِل سے عاجِزی نہ کی۔
  • بلکہ آسمان کے خُداوند کے حضُور اپنے آپ کو بُلند کِیا اور اُس کی ہَیکل کے ظرُوف تیرے پاس لائے اور تُو نے اپنے اُمرا اور اپنی بِیویوں اور حرموں کے ساتھ اُن میں مَے خواری کی اور تُو نے چاندی اور سونے اور پِیتل اور لوہے اور لکڑی اور پتّھر کے بُتوں کی حمد کی جو نہ دیکھتے اور نہ سُنتے اور نہ جانتے ہیں اور اُس خُدا کی تمجِید نہ کی جِس کے ہاتھ میں تیرا دَم ہے اور جِس کے قابُو میں تیری سب راہیں ہیں۔
  • پس اُس کی طرف سے ہاتھ کا وہ حِصّہ بھیجا گیا اور یہ نوِشتہ لِکھا گیا۔
  • اور وہ نوِشتہ یہ ہے مِنے مِنے تقِیل و فرسِین۔
  • اور اِس کے معنی یہ ہیں مِنے یعنی خُدا نے تیری مملکت کا حِساب کِیا اور اُسے تمام کر ڈالا۔
  • تقِیل یعنی تُو ترازُو میں تولا گیا اور کم نِکلا۔
  • فرِیس یعنی تیری مملکت مُنقسم ہُوئی اور مادیوں اور فارسِیوں کو دی گئی۔
  • تب بیلشضر نے حُکم کِیا اور دانی ایل کو ارغوانی خِلعت پہنایا گیا اور زرِّین طَوق اُس کے گلے میں ڈالا گیا اور مُنادی کرائی گئی کہ وہ مملکت میں تِیسرے درجہ کا حاکِم ہو۔
  • اُسی رات کوبیلشضر کسدیوں کا بادشاہ قتل ہُؤا۔
  • اور دارا مادی نے باسٹھ برس کی عُمر میں اُس کی سلطنت حاصِل کی۔
  • دارا کو پسند آیا کہ مملکت پر ایک سَو بِیس ناظِم مُقرّر کرے جو تمام مملکت پر حُکومت کریں۔
  • اور اُن پر تِین وزِیر ہوں جِن میں سے ایک دانی ایل تھا تاکہ ناظِم اُن کو حِساب دیں اور بادشاہ خسارت نہ اُٹھائے۔
  • اور چُونکہ دانی ایل میں فاضِل رُوح تھی اِس لِئے وہ اُن وزِیروں اور ناظِموں پر سبقت لے گیا اور بادشاہ نے چاہا کہ اُسے تمام مُلک پر مُختار ٹھہرائے۔
  • تب اُن وزِیروں اور ناظِموں نے چاہا کہ مُلک داری میں دانی ایل پرقصُور ثابِت کریں لیکن وہ کوئی مَوقع یا قصُور نہ پا سکے کیونکہ وہ دِیانت دار تھا اور اُس میں کوئی خطا یا تقصِیر نہ تھی۔
  • تب اُنہوں نے کہا کہ ہم اِس دانی ایل کو اُس کے خُدا کی شرِیعت کے سِوا کِسی اَور بات میں قصُور وار نہ پائیں گے۔
  • پس یہ وزِیر اور ناظِم بادشاہ کے حضُور جمع ہُوئے اور اُس سے یُوں کہنے لگے کہ اَے دارا بادشاہ ابد تک جِیتا رہ۔
  • مملکت کے تمام وزِیروں اور حاکِموں اور ناظِموں اور مُشِیروں اور سرداروں نے باہم مشورَت کی ہے کہ ایک خُسروانہ آئِین مُقرّر کریں اور ایک اِمتناعی فرمان جاری کریں تاکہ اَے بادشاہ تِیس روز تک جو کوئی تیرے سِوا کِسی معبُود یا آدمی سے کوئی درخواست کرے شیروں کی ماند میں ڈال دِیا جائے۔
  • اب اَے بادشاہ اِس فرمان کو قائِم کر اور نوِشتہ پر دستخط کر تاکہ تبدِیل نہ ہو جَیسے مادیوں اور فارسیوں کے آئِین جو تبدِیل نہیں ہوتے۔
  • پس دارا بادشاہ نے اُس نوِشتہ اور فرمان پر دستخط کر دِئے۔
  • اور جب دانی ایل نے معلُوم کِیا کہ اُس نوِشتہ پر دستخط ہو گئے تو اپنے گھر میں آیا اور اُس کی کوٹھری کا درِیچہ یروشلیِم کی طرف کُھلا تھا وہ دِن میں تِین مرتبہ حسبِ معمُول گُھٹنے ٹیک کر خُدا کے حضُور دُعا اور اُس کی شُکر گُذاری کرتا رہا۔
  • تب یہ لوگ جمع ہُوئے اور دیکھا کہ دانی ایل اپنے خُدا کے حضُور دُعا اور اِلتماس کر رہا ہے۔
  • پس اُنہوں نے بادشاہ کے پاس آ کر اُس کے حضُور اُس کے فرمان کا یُوں ذِکر کِیا کہ اَے بادشاہ کیا تُو نے اِس فرمان پر دستخط نہیں کِئے کہ تِیس روز تک جو کوئی تیرے سِوا کِسی معبُود یا آدمی سے کوئی درخواست کرے شیروں کی ماند میں ڈال دِیا جائے گا؟ بادشاہ نے جواب دِیا کہ مادیوں اور فارسیوں کے لاتبدیل آئِین کے مُطابِق یہ بات سچ ہے۔
  • تب اُنہوں نے بادشاہ کے حضُور عرض کی کہ اَے بادشاہ یہ دانی ایل جو یہُودا ہ کے اسِیروں میں سے ہے نہ تیری پروا کرتا ہے اور نہ اُس اِمتناعی فرمان کو جِس پر تُو نے دستخط کِئے ہیں خاطِر میں لاتا ہے بلکہ ہر روز تِین بار دُعا کرتا ہے۔
  • جب بادشاہ نے یہ باتیں سُنِیں تو نِہایت رنجِیدہ ہُؤا اوراُس نے دِل میں چاہا کہ دانی ایل کو چُھڑائے اور سُورج ڈوُبنے تک اُس کے چُھڑانے میں کوشِش کرتا رہا۔
  • پِھر یہ لوگ بادشاہ کے حضُور فراہم ہُوئے اور بادشاہ سے کہنے لگے کہ اَے بادشاہ تُو سمجھ لے کہ مادیوں اور فارسِیوں کا آئِین یُوں ہے کہ جو فرمان اور قانُون بادشاہ مُقرّر کرے کبھی نہیں بدلتا۔
  • تب بادشاہ نے حُکم دِیا اور وہ دانی ایل کو لائے اور شیروں کے ماند میں ڈال دِیا پر بادشاہ نے دانی ایل سے کہا تیرا خُدا جِس کی تُو ہمیشہ عِبادت کرتا ہے تُجھے چُھڑائے گا۔
  • اور ایک پتّھر لا کر اُس ماند کے مُنہ پر رکھ دِیا گیا اور بادشاہ نے اپنی اور اپنے امِیروں کی مُہر اُس پر کر دی تاکہ وہ بات جو دانی ایل کے حق میں ٹھہرائی گئی تھی تبدِیل نہ ہو۔
  • تب بادشاہ اپنے قصر میں گیا اور اُس نے ساری رات فاقہ کِیا اور مُوسِیقی کے ساز اُس کے سامنے نہ لائے اور اُس کی نِیند جاتی رہی۔
  • اور بادشاہ صُبح بُہت سویرے اُٹھا اور جلدی سے شیروں کی ماند کی طرف چلا۔
  • اور جب ماند پر پُہنچا تو غم ناک آواز سے دانی ایل کو پُکارا ۔ بادشاہ نے دانی ایل کو خِطاب کر کے کہا اَے دانی ایل زِندہ خُدا کے بندے کِیا تیرا خُدا جِس کی تُو ہمیشہ عِبادت کرتا ہے قادِر ہُؤا کہ تُجھے شیروں سے چُھڑائے؟۔
  • تب دانی ایل نے بادشاہ سے کہا اَے بادشاہ ابد تک جِیتا رہ۔
  • میرے خُدا نے اپنے فرِشتہ کو بھیجا اور شیروں کے مُنہ بند کر دِئے اور اُنہوں نے مُجھے ضرر نہیں پُہنچایا کیونکہ مَیں اُس کے حضُور بے گُناہ ثابِت ہُؤا اور تیرے حضُور بھی اَے بادشاہ مَیں نے خطا نہیں کی۔
  • پس بادشاہ نِہایت شادمان ہُؤا اور حُکم دِیا کہ دانی ایل کو اُس ماند سے نِکالیں ۔ پس دانی ایل اُس ماند سے نِکالا گیا اور معلُوم ہُؤا کہ اُسے کُچھ ضرر نہیں پُہنچا کیونکہ اُس نے اپنے خُدا پر توکُّل کِیا تھا۔
  • اور بادشاہ نے حُکم دِیا اور وہ اُن شخصوں کو جِنہوں نے دانی ایل کی شِکایت کی تھی لائے اور اُن کے بچّوں اور بِیویوں سمیت اُن کو شیروں کی ماند میں ڈال دِیا اور شیر اُن پر غالِب آئے اور اِس سے پیشتر کہ ماند کی تَہ تک پُہنچیں شیروں نے اُن کی سب ہڈِّیاں توڑ ڈالِیں۔
  • تب دارا بادشاہ نے سب لوگوں اور قَوموں اور اہلِ لُغت کو جو رُویِ زمِین پر بستے تھے نامہ لِکھا:۔ تُمہاری سلامتی ا فزُون ہو۔
  • مَیں یہ فرمان جاری کرتا ہُوں کہ میری مملکت کے ہر ایک صُوبہ کے لوگ دانی ایل کے خُدا کے حضُور ترسان و لرزان ہوں کیونکہ وُہی زِندہ خُدا ہے اور ہمیشہ قائِم ہے اور اُس کی سلطنت لازوال ہے اور اُس کی مملکت ابد تک رہے گی۔
  • وُہی چُھڑاتا اور بچاتا ہے اور آسمان اور زمِین میں وُہی نِشان اور عجائِب دِکھاتا ہے ۔ اُسی نے دانی ایل کو شیروں کے پنجوں سے چُھڑایا ہے۔
  • پس یہ دانی ایل دارا کی سلطنت اور خور س فارسی کی سلطنت میں کامیاب رہا۔
  • شاہِ بابل بیلشضر کے پہلے سال میں دانی ایل نے اپنے بستر پر خواب میں اپنے سر کے دماغی خیالات کی رویا دیکھی ۔ تب اُس نے اُس خواب کو لِکھا اور اُن حالات کا مُجمل بیان کِیا۔
  • دانی ایل نے یُوں کہا کہ مَیں نے رات کو ایک رویا دیکھی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ آسمان کی چاروں ہوائیں سمُندر پر زور سے چلِیں۔
  • اور سمُندر سے چار بڑے حَیوان جو ایک دُوسرے سے مُختلِف تھے نِکلے۔
  • پہلا شیرِ بَبر کی مانِند تھا اور عُقاب کے سے بازُو رکھتا تھا اور مَیں دیکھتا رہا جب تک اُس کے پر اُکھاڑے گئے اور وہ زمِین سے اُٹھایا گیا اور آدمی کی طرح پاؤں پر کھڑا کِیا گیا اور اِنسان کا دِل اُسے دِیا گیا۔
  • اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک دُوسرا حَیوان رِیچھ کی ماِنند ہے اور وہ ایک طرف سِیدھا کھڑا ہُؤا اور اُس کے مُنہ میں اُس کے دانتوں کے درمِیان تِین پسلِیاں تھِیں اور اُنہوں نے اُسے کہا کہ اُٹھ اور کثرت سے گوشت کھا۔
  • پِھر مَیں نے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک اَور حَیوان تیندوے کی مانِند اُٹھا جِس کی پِیٹھ پر پرِندے کے سے چار بازُو تھے اور اُس حَیوان کے چار سر تھے اور سلطنت اُسے دی گئی۔
  • پِھر مَیں نے رات کو رویا میں دیکھا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ چَوتھا حَیوان ہَولناک اور ہَیبت ناک اور نِہایت زبردست ہے اور اُس کے دانت لوہے کے اور بڑے بڑے تھے ۔ وہ نِگل جاتا اور ٹُکڑے ٹُکڑے کرتا تھا اور جو کُچھ باقی بچتا اُس کو پاؤں سے لتاڑتا تھا اور یہ اُن سب پہلے حَیوانوں سے مُختلِف تھا اور اِس کے دس سِینگ تھے۔
  • مَیں نے اُن سِینگوں پر غَور سے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ اُن کے درمِیان سے ایک اَور چھوٹا سا سِینگ نِکلا جِس کے آگے پہلوں میں سے تِین سِینگ جڑ سے اُکھاڑے گئے اور کیا دیکھتا ہُوں کہ اُس سِینگ میں اِنسان کی سی آنکھیں ہیں اور ایک مُنہ ہے جِس سے گھمنڈ کی باتیں نِکلتی ہیں۔
  • میرے دیکھتے ہُوئے تخت لگائے گئے اور قدِیمُ الایّام بَیٹھ گیا۔ اُس کا لِباس برف سا سفید تھا اور اُس کے سر کے بال خالِص اُون کی مانِند تھے ۔ اُس کا تخت آگ کے شُعلہ کی مانِند تھا اور اُس کے پہئے جلتی آگ کی مانِند تھے۔
  • اُس کے حضُور سے ایک آتِشی دریا جاری تھا ۔ ہزاروں ہزار اُس کی خِدمت میں حاضِر تھے اور لاکھوں لاکھ اُس کے حضُور کھڑے تھے ۔ عدالت ہو رہی تھی اور کِتابیں کُھلی تھِیں۔
  • مَیں دیکھ ہی رہا تھا کہ اُس سِینگ کی گھمنڈ کی باتوں کی آواز کے سبب سے میرے دیکھتے ہُوئے وہ حَیوان مارا گیا اور اُس کا بدن ہلاک کر کے شُعلہ زن آگ میں ڈالا گیا۔
  • اور باقی حَیوانوں کی سلطنت بھی اُن سے لے لی گئی لیکن وہ ایک زمانہ اور ایک دَور زِندہ رہے۔
  • مَیں نے رات کو رویا میں دیکھا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک شخص آدم زاد کی مانِند آسمان کے بادلوں کے ساتھ آیا اور قدِیمُ الایّام تک پُہنچا ۔ وہ اُسے اُس کے حضُور لائے۔
  • اور سلطنت اور حشمت اور مملکت اُسے دی گئی تاکہ سب لوگ اور اُمّتیں اور اہلِ لُغت اُس کی خِدمت گُذاری کریں ۔ اُس کی سلطنت ابدی سلطنت ہے جو جاتی نہ رہے گی اور اُس کی مملکت لازوال ہو گی۔
  • مُجھ دانی ایل کی رُوح میرے بدن میں ملُول ہُوئی اور میرے دماغ کے خیالات نے مُجھے پریشان کر دِیا۔
  • جو میرے نزدِیک کھڑے تھے مَیں اُن میں سے ایک کے پاس گیا اور اُس سے اِن سب باتوں کی حقِیقت دریافت کی ۔ پس اُس نے مُجھے بتایا اور اِن باتوں کا مطلب سمجھا دِیا۔
  • یہ چار بڑے حَیوان چار بادشاہ ہیں جو زمِین پر برپا ہوں گے۔
  • لیکن حق تعالیٰ کے مُقدّس لوگ سلطنت لے لیں گے اور ابد تک ہاں ابدُالآباد تک اُس سلطنت کے مالِک رہیں گے۔
  • تب مَیں نے چاہا کہ چَوتھے حَیوان کی حقِیقت سمجُھوں جو اُن سب سے مُختلِف اور نِہایت ہَولناک تھا ۔ جِس کے دانت لوہے کے اور ناخُن پِیتل کے تھے ۔ جو نِگلتا اور ٹُکڑے ٹُکڑے کرتا اور جو کُچھ باقی بچتا اُس کو پاؤں سے لتاڑتا تھا۔
  • اور دس سِینگوں کی حقِیقت جو اُس کے سر پر تھے اور اُس سِینگ کی جو نِکلا اور جِس کے آگے تِین گِر گئے یعنی جِس سِینگ کی آنکھیں تھِیں اور ایک مُنہ تھا جو بڑے گھمنڈ کی باتیں کرتا تھا اور جِس کی صُورت اُس کے ساتھِیوں سے زِیادہ رُعب دار تھی۔
  • مَیں نے دیکھا کہ وُہی سِینگ مُقدّسوں سے جنگ کرتا اور اُن پر غالِب آتا رہا۔
  • جب تک کہ قدِیمُ الایّام نہ آیا اور حق تعالیٰ کے مُقدّسوں کا اِنصاف نہ کِیا گیا اور وقت آ نہ پُہنچا کہ مُقدّ س لوگ سلطنت کے مالِک ہوں۔
  • اُس نے کہا کہ چَوتھا حَیوان دُنیا کی چَوتھی سلطنت ہے جو تمام سلطنتوں سے مُختلِف ہے اور تمام زمِین کو نِگل جائے گی اور اُسے لتاڑ کر ٹُکڑے ٹُکڑے کرے گی۔
  • اور وہ دس سِینگ دس بادشاہ ہیں جو اُس سلطنت میں برپا ہوں گے اور اُن کے بعد ایک اَور برپا ہو گا اور وہ پہلوں سے مُختلِف ہو گا اور تِین بادشاہوں کو زیر کرے گا۔
  • اور وہ حق تعالیٰ کے خِلاف باتیں کرے گا اور حق تعالیٰ کے مُقدّسوں کو تنگ کرے گا اور مُقرّرہ اَوقات و شرِیعت کو بدلنے کی کوشِش کرے گا اور وہ ایک دَور اور دَوروں اور نِیم دَور تک اُس کے حوالہ کِئے جائیں گے۔
  • تب عدالت قائِم ہو گی اور اُس کی سلطنت اُس سے لے لیں گے کہ اُسے ہمیشہ کے لِئے نیست و نابُود کریں۔
  • اور تمام آسمان کے نِیچے سب مُلکوں کی سلطنت اور مملکت اور سلطنت کی حشمت حق تعالیٰ کے مُقدّس لوگوں کو بخشی جائے گی ۔ اُس کی سلطنت ابدی سلطنت ہے اور تمام مملکتیں اُس کی خِدمت گُذار اور فرمانبردار ہوں گی۔
  • یہاں پر یہ امر تمام ہُؤا ۔ مَیں دانی ایل اپنے اندیشوں سے نِہایت گھبرایا اور میرا چِہرہ مُتغیّر ہُؤا لیکن مَیں نے یہ بات دِل ہی میں رکھّی۔
  • بیلشضر بادشاہ کی سلطنت کے تِیسرے سال میں مُجھ کو ہاں مُجھ دانی ایل کو ایک رویا نظر آئی یعنی میری پہلی رویا کے بعد۔
  • اور مَیں نے عالمِ رویا میں دیکھا اور جِس وقت مَیں نے دیکھا اَیسا معلُوم ہُؤا کہ مَیں قصرِ سو سن میں تھا جو صُوبۂِ عَیلا م میں ہے ۔ پِھر مَیں نے عالمِ رویا ہی میں دیکھا کہ مَیں دریایِ اُو لائی کے کنارہ پر ہُوں۔
  • تب مَیں نے آنکھ اُٹھا کر نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ دریا کے پاس ایک مینڈھا کھڑا ہے جِس کے دو سِینگ ہیں ۔ دونوں سِینگ اُونچے تھے لیکن ایک دُوسرے سے بڑا تھا اور بڑا دُوسرے کے بعد نِکلا تھا۔
  • مَیں نے اُس مینڈھے کو دیکھا کہ مغرِب و شِمال و جنُوب کی طرف سِینگ مارتا ہے یہاں تک کہ نہ کوئی جانور اُس کے سامنے کھڑا ہو سکا اور نہ کوئی اُس سے چُھڑا سکا پر وہ جو کُچھ چاہتا تھا کرتا تھا یہاں تک کہ وہ بُہت بڑا ہو گیا۔
  • اور مَیں سوچ ہی رہا تھا کہ ایک بکرا مغرِب کی طرف سے آ کر تمام رُویِ زمِین پر اَیسا پِھرا کہ زمِین کو بھی نہ چُھؤا اور اُس بکرے کی دونوں آنکھوں کے درمِیان ایک عجِیب سِینگ تھا۔
  • اور وہ اُس دو سِینگ والے مینڈھے کے پاس جِسے مَیں نے دریا کے کنارے کھڑا دیکھا آیا اور اپنے زور کے قہر سے اُس پر حملہ آور ہُؤا۔
  • اور مَیں نے دیکھا کہ وہ مینڈھے کے قرِیب پُہنچا اور اُس کا غضب اُس پر بھڑکا اور اُس نے مینڈھے کو مارا اور اُس کے دونوں سِینگ توڑ ڈالے اور مینڈھے میں اُس کے مُقابلہ کی تاب نہ تھی ۔ پس اُس نے اُسے زمِین پر پٹک دِیا اور اُسے لتاڑا اور کوئی نہ تھا کہ مینڈھے کو اُس سے چُھڑا سکے۔
  • اور وہ بکرا نِہایت بزُرگ ہُؤا اور جب وہ نِہایت زورآور ہُؤا تو اُس کا بڑا سِینگ ٹُوٹ گیا اور اُس کی جگہ چار عجِیب سِینگ آسمان کی چاروں ہواؤں کی طرف نِکلے۔
  • اور اُن میں سے ایک سے ایک چھوٹا سِینگ نِکلا جو جنُوب اور مشرِق اور جلالی مُلک کی طرف بے نِہایت بڑھ گیا۔
  • اور وہ بڑھ کر اجرامِ فلک تک پُہنچا اور اُس نے بعض اجرامِ فلک اور سِتاروں کو زمِین پر گِرا دِیا اور اُن کو لتاڑا۔
  • بلکہ اُس نے اجرام کے فرمانروا تک اپنے آپ کو بُلند کِیا اور اُس سے دائِمی قُربانی کو چِھین لِیا اور اُس کا مَقدِس گِرا دِیا۔
  • اور اجرام خطاکاری کے سبب سے دائِمی قُربانی سمیت اُس کے حوالہ کِئے گئے اور اُس نے سچّائی کو زمِین پر پٹک دِیا اور وہ کامیابی کے ساتھ یُوں ہی کرتا رہا۔
  • تب مَیں نے ایک قُدسی کو کلام کرتے سُنا اور دُوسرے قُدسی نے اُسی قُدسی سے جو کلام کرتا تھا پُوچھا کہ دائِمی قُربانی اور وِیران کرنے والی خطاکاری کی رویا جِس میں مَقدِس اور اجرام پایمال ہوتے ہیں کب تک رہے گی؟۔
  • اور اُس نے مُجھ سے کہا کہ دو ہزار تِین سَو صُبح و شام تک اُس کے بعد مَقدِس پاک کِیا جائے گا۔
  • پِھر یُوں ہُؤا کہ جب مَیں دانی ایل نے یہ رویا دیکھی اور اِس کی تعبِیر کی فِکر میں تھا تو کیا دیکھتا ہُوں کہ میرے سامنے کوئی اِنسان صُورت کھڑا ہے۔
  • اور مَیں نے اُولا ئی میں سے آدمی کی آواز سُنی جِس نے بُلند آواز سے کہا کہ اَے جبرا ئیل اِس شخص کو اِس رویا کے معنی سمجھا دے۔
  • چُنانچہ وہ جہاں مَیں کھڑا تھا نزدِیک آیا اور اُس کے آنے سے مَیں ڈر گیا اور مُنہ کے بل گِرا پر اُس نے مُجھ سے کہا اَے آدم زاد! سمجھ لے کہ یہ رویا آخِری زمانہ کی بابت ہے۔
  • اور جب وہ مُجھ سے باتیں کر رہا تھا مَیں گہری نِیند میں مُنہ کے بل زمِین پر پڑا تھا لیکن اُس نے مُجھے پکڑ کر سِیدھا کھڑا کِیا۔
  • اور کہا کہ دیکھ مَیں تُجھے سمجھاؤُں گا کہ قہر کے آخِر میں کیا ہو گا کیونکہ یہ امر آخِری مُقرّرہ وقت کی بابت ہے۔
  • جو مینڈھا تُو نے دیکھا اُس کے دونوں سِینگ مادَی اور فار س کے بادشاہ ہیں۔
  • اور وہ جسِیم بکرا یُونان کا بادشاہ ہے اور اُس کی آنکھوں کے درمِیان کا بڑا سِینگ پہلا بادشاہ ہے۔
  • اور اُس کے ٹُوٹ جانے کے بعد اُس کی جگہ جو چار اَور نِکلے وہ چار سلطنتیں ہیں جو اُس کی قَوم میں قائِم ہوں گی لیکن اُن کا اِقتدار اُس کا سا نہ ہو گا۔
  • اور اُن کی سلطنت کے آخِری ایّام میں جب خطاکار لوگ حد تک پُہنچ جائیں گے تو ایک تُرش رُو اور رمز شناس بادشاہ برپا ہو گا۔
  • یہ بڑا زبردست ہو گا لیکن اپنی قُوّت سے نہیں اور عجِیب طرح سے برباد کرے گا اور برومند ہو گا اور کام کرے گا اور زورآوروں اور مُقدّس لوگوں کو ہلاک کرے گا۔
  • اور اپنی چترائی سے اَیسے کام کرے گا کہ اُس کی فِطرت کے منصُوبے اُس کے ہاتھ میں خُوب انجام پائیں گے اور دِل میں بڑا گھمنڈ کرے گا اور صُلح کے وقت میں بہتیروں کو ہلاک کرے گا ۔ وہ بادشاہوں کے بادشاہ سے بھی مُقابلہ کرنے کے لِئے اُٹھ کھڑا ہو گا لیکن بے ہاتھ ہِلائے ہی شِکست کھائے گا۔
  • اور یہ صُبح و شام کی رویا جو بیان ہُوئی یقِینی ہے لیکن تُو اِس رویا کو بند کر رکھ کیونکہ اِس کا علاقہ بُہت دُور کے ایّام سے ہے۔
  • اور مُجھ دانی ایل کو غش آیا اور مَیں چند روز تک بِیمار پڑا رہا ۔ پِھر مَیں اُٹھا اور بادشاہ کا کاروبار کرنے لگا اور مَیں رویا سے پریشان تھا لیکن اِس کو کوئی نہ سمجھا۔
  • دارا بِن اخسو یرس جو مادیوں کی نسل سے تھا اور کسدیوں کی مملکت پر بادشاہ مُقرّر ہُؤا اُس کے پہلے سال میں۔
  • یعنی اُس کی سلطنت کے پہلے سال میں مَیں دانی ایل نے کِتابوں میں اُن برسوں کا حِساب سمجھا جِن کی بابت خُداوند کا کلام یِرمیا ہ نبی پر نازِل ہُؤا کہ یروشلِیم کی بربادی پر ستّر برس پُورے گُذریں گے۔
  • اور مَیں نے خُداوند خُدا کی طرف رُخ کِیا اور مَیں مِنّت اور مُناجات کر کے اور روزہ رکھ کر اور ٹاٹ اوڑھ کر اور راکھ پر بَیٹھ کر اُس کا طالِب ہُؤا۔
  • اور مَیں نے خُداوند اپنے خُدا سے دُعا کی اور اِقرار کِیا اور کہا کہ اَے خُداوندِ عظِیم اور مُہِیب خُدا تُو اپنے فرمانبردار مُحبّت رکھنے والوں کے لِئے اپنے عہد و رحم کو قائِم رکھتا ہے۔
  • ہم نے گُناہ کِیا ۔ ہم برگشتہ ہُوئے ۔ ہم نے شرارت کی ۔ ہم نے بغاوت کی بلکہ ہم نے تیرے احکام و آئِین کو ترک کِیا ہے۔
  • اور ہم تیرے خِدمت گُذار نبِیوں کے شِنوا نہیںہُوئے جِنہوں نے تیرا نام لے کر ہمارے بادشاہوں اور اُمرا سے اور ہمارے باپ دادا اور مُلک کے سب لوگوں سے کلام کِیا۔
  • اَے خُداوند صداقت تیرے لِئے ہے اور رُسوائی ہمارے لِئے جَیسے اب یہُودا ہ کے لوگوں اور یروشلیِم کے باشِندوں اور دُور و نزدِیک کے تمام بنی اِسرائیل کے لِئے ہے جِن کو تُو نے تمام مُمالِک میں ہانک دِیا کیونکہ اُنہوں نے تیرے خِلاف گُناہ کِیا۔
  • اَے خُداوند رُسوائی ہمارے لِئے ہے۔ ہمارے بادشاہوں ہمارے اُمرا اور ہمارے باپ دادا کے لِئے کیونکہ ہم تیرے گُنہگار ہُوئے۔
  • خُداوند ہمارا خُدا رحیِم و غفُور ہے اگرچہ ہم نے اُس سے بغاوت کی۔
  • ہم خُداوند اپنے خُدا کی آواز کے شِنوا نہیں ہُوئے کہ اُس کی شرِیعت پر جو اُس نے اپنے خِدمت گُذار نبِیوں کی معرفت ہمارے لِئے مُقرّر کی عمل کریں۔
  • ہاں تمام بنی اِسرائیل نے تیری شرِیعت کو توڑا اور برگشتگی اِختیار کی تاکہ تیری آواز کے شِنوا نہ ہوں ۔ اِس لِئے وہ لَعنت اور قَسم جوخُدا کے خادِم مُوسیٰ کی تَورَیت میں مرقُوم ہیں ہم پر پُوری ہُوئِیں کیونکہ ہم اُس کے گُنہگار ہُوئے۔
  • اور اُس نے جو کُچھ ہمارے اور ہمارے قاضِیوں کے خِلاف جو ہماری عدالت کرتے تھے فرمایا تھا ہم پر بلایِ عظِیم لا کر ثابِت کر دِکھایا کیونکہ جو کُچھ یروشلیِم سے کِیا گیا وہ تمام جہان میں اَور کہِیں نہیں ہُؤا۔
  • جَیسا مُوسیٰ کی تَورَیت میں مرقُوم ہے یہ تمام مُصِیبت ہم پر آئی تَو بھی ہم نے خُداوند اپنے خُدا سے اِلتِجا نہ کی کہ ہم اپنی بدکرداری سے باز آتے اور تیری سچّائی کو پہچانتے۔
  • اِس لِئے خُداوند نے بلا کو نِگاہ میں رکھّا اور اُس کو ہم پر نازِل کِیا کیونکہ خُداوند ہمارا خُدا اپنے سب کاموں میں جو وہ کرتا ہے صادِق ہے لیکن ہم اُس کی آواز کے شِنوا نہ ہُوئے۔
  • اور اب اَے خُداوند ہمارے خُدا جو زورآور بازُو سے اپنے لوگوں کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا اور اپنے لِئے نام پَیدا کِیا جَیسا آج کے دِن ہے ہم نے گُناہ کِیا ۔ ہم نے شرارت کی۔
  • اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو اپنی تمام صداقت کے مُطابِق اپنے قہر و غضب کو اپنے شہر یروشلیِم یعنی اپنے کوہِ مُقدّس سے مَوقُوف کر کیونکہ ہمارے گُناہوں اور ہمارے باپ دادا کی بدکرداری کے سبب سے یروشلیِم اور تیرے لوگ اپنے سب آس پاس والوں کے نزدِیک جایِ ملامت ہُوئے۔
  • پس اب اَے ہمارے خُدا اپنے خادِم کی دُعا اور اِلتماس سُن اور اپنے چِہرہ کو اپنی ہی خاطِر اپنے مَقدِس پر جو وِیران ہے جلوہ گر فرما۔
  • اَے میرے خُدا کان لگا کر سُن اور آنکھیں کھول کر ہمارے وِیرانوں کو اور اُس شہر کو جو تیرے نام سے کہلاتا ہے دیکھ کہ ہم تیرے حضُور اپنی راست بازی پر نہیں بلکہ تیری بے نِہایت رحمت پر تکیہ کر کے مُناجات کرتے ہیں۔
  • اَے خُداوند سُن ۔ اَے خُداوند مُعاف فرما ۔ اَے خُداوند سُن لے اور کُچھ کر ۔ اَے میرے خُدا اپنے نام کی خاطِر دیر نہ کر کیونکہ تیرا شہر اور تیرے لوگ تیرے ہی نام سے کہلاتے ہیں۔
  • اور جب مَیں یہ کہتا اور دُعا کرتا اور اپنے اور اپنی قَوم اِسرائیل کے گُناہوں کا اِقرار کرتا تھا اور خُداوند اپنے خُدا کے حضُور اپنے خُدا کے کوہِ مُقدّ س کے لِئے مُناجات کر رہا تھا۔
  • ہاں مَیں دُعا میں یہ کہہ ہی رہا تھا کہ وُہی شخص جبرائیل جِسے مَیں نے شرُوع میں رویا میں دیکھا تھا حُکم کے مُطابِق تیز پروازی کرتا ہُؤا آیا اور شام کی قُربانی گُذراننے کے وقت کے قرِیب مُجھے چُھؤا۔
  • اور اُس نے مُجھے سمجھایا اور مُجھ سے باتیں کِیں اور کہا اَے دانی ایل مَیں اب اِس لِئے آیا ہُوں کہ تُجھے دانِش و فہم بخشُوں۔
  • تیری مُناجات کے شرُوع ہی میں حُکم صادِر ہُؤا اور مَیں آیا ہُوں کہ تُجھے بتاؤُں کیونکہ تُو بُہت عزِیز ہے ۔ پس تُو غَور کر اور رویا کو سمجھ لے۔
  • تیرے لوگوں اور تیرے مُقدّس شہر کے لِئے ستّر ہفتے مُقرّر کِئے گئے کہ خطاکاری اور گُناہ کا خاتِمہ ہو جائے ۔ بدکرداری کا کفّارہ دِیا جائے ۔ ابدی راست بازی قائِم ہو ۔ رویا و نبُوّت پر مُہر ہو اور پاکترِین مقام ممسُوح کِیا جائے۔
  • پس تُو معلُوم کر اور سمجھ لے کہ یروشلِیم کی بحالی اور تعمِیر کا حُکم صادِر ہونے سے ممسُوح فرمانروا تک سات ہفتے اور باسٹھ ہفتے ہوں گے ۔ تب پِھر بازار تعمِیر کِئے جائیں گے اور فصِیل بنائی جائے گی مگر مُصِیبت کے ایّام میں۔
  • اور باسٹھ ہفتوں کے بعد وہ ممسُوح قتل کِیا جائے گا اور اُس کا کُچھ نہ رہے گا اور ایک بادشاہ آئے گا جِس کے لوگ شہر اور مَقدِس کو مِسمار کریں گے اور اُس کا انجام گویا طُوفان کے ساتھ ہو گا اور آخِر تک لڑائی رہے گی ۔ بربادی مُقرّر ہو چُکی ہے۔
  • اور وہ ایک ہفتہ کے لِئے بُہتوں سے عہد قائِم کرے گا اور نِصف ہفتہ میں ذبِیحہ اور ہدیہ مَوقُوف کرے گا اور فصِیلوں پر اُجاڑنے والی مکرُوہات رکھّی جائیں گی یہاں تک کہ بربادی کمال کو پُہنچ جائے گی اور وہ بلا جو مُقرّر کی گئی ہے اُس اُجاڑنے والے پر واقِع ہو گی۔
  • شاہِ فارس خور س کے تِیسرے سال میں دانی ایل پر جِس کا نام بیلطشضر رکھّا گیا ایک بات ظاہِر کی گئی اور وہ بات سچ اور بڑی لشکر کشی کی تھی اور اُس نے اُس بات پر غَور کِیا اور اُس رویا کا بھید سمجھا۔
  • مَیں دانی ایل اُن دِنوں میں تِین ہفتوں تک ماتم کرتا رہا۔
  • نہ مَیں نے لذِیذ کھانا کھایا نہ گوشت اور مَے نے میرے مُنہ میں دخل پایا اور نہ مَیں نے تیل مَلا جب تک کہ پُورے تِین ہفتے گُذر نہ گئے۔
  • اور پہلے مہِینے کی چَوبِیسوِیں تارِیخ کو جب مَیں بڑے دریا یعنی دریایِ دجلہ کے کنارہ پر تھا۔
  • مَیں نے آنکھ اُٹھا کر نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک شخص کتانی پَیراہن پہنے اور اُوفا ز کے خالِص سونے کا پٹکا کمر پر باندھے کھڑا ہے۔
  • اُس کا بدن زبرجد کی مانِند اور اُس کا چِہرہ بِجلی سا تھا اور اُس کی آنکھیں آتِشی چراغوں کی مانِند تھِیں ۔ اُس کے بازُو اور پاؤں رنگت میں چمکتے ہُوئے پِیتل سے تھے اور اُس کی آواز انبوہ کے شور کی مانِند تھی۔
  • مَیں دانی ایل ہی نے یہ رویا دیکھی کیونکہ میرے ساتھِیوں نے رویا نہ دیکھی لیکن اُن پر بڑی کپکپی طاری ہُوئی اور وہ اپنے آپ کو چُھپانے کو بھاگ گئے۔
  • سو مَیں اکیلا رہ گیا اور یہ بڑی رویا دیکھی اور مُجھ میں تاب نہ رہی کیونکہ میری تازگی پژمُردگی سے بدل گئی اور میری طاقت جاتی رہی۔
  • پر مَیں نے اُس کی آواز اور باتیں سُنِیں اور مَیں اُس کی آواز اور باتیں سُنتے وقت مُنہ کے بل بھاری نِیند میں پڑ گیا اور میرا مُنہ زمِین کی طرف تھا۔
  • اور دیکھ ایک ہاتھ نے مُجھے چُھؤا اور مُجھے گُھٹنوں اور ہتھیلِیوں پر بِٹھایا۔
  • اور اُس نے مُجھ سے کہا اَے دانی ایل عزِیز مَرد جو باتیں مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں سمجھ لے اور سِیدھا کھڑا ہو جا کیونکہ اب مَیں تیرے پاس بھیجا گیا ہُوں اور جب اُس نے مُجھ سے یہ بات کہی تو مَیں کانپتا ہُؤا کھڑا ہو گیا۔
  • تب اُس نے مُجھ سے کہا اَے دانی ایل خَوف نہ کر کیونکہ جِس روز سے تُو نے دِل لگایا کہ سمجھے اور اپنے خُدا کے حضُور عاجِزی کرے تیری باتیں سُنی گئِیں اور تیری باتوں کے سبب سے مَیں آیا ہُوں۔
  • پر فار س کی مملکت کے مُوَکّل نے اِکِّیس دِن تک میرا مُقابلہ کِیا ۔ پِھر مِیکائیل جو مُقرّب فرِشتوں میں سے ہے میری مدد کو پُہنچا اور مَیں شاہانِ فارس کے پاس رُکا رہا۔
  • پر اب مَیں اِس لِئے آیا ہُوں کہ جو کُچھ تیرے لوگوں پر آخِری ایّام میں آنے کو ہے تُجھے اُس کی خبر دُوں کیونکہ ہنُوز یہ رویا زمانۂِ دراز کے لِئے ہے۔
  • اور جب اُس نے یہ باتیں مُجھ سے کہِیں مَیں سر جُھکا کر خاموش ہو رہا۔
  • تب کِسی نے جو آدم زاد کی مانِند تھا میرے ہونٹوں کو چُھؤا اور مَیں نے مُنہ کھولا اور جو میرے سامنے کھڑا تھا اُس سے کہا اَے خُداوند اِس رویا کے سبب سے مُجھ پر غم کا ہجُوم ہے اور مَیں ناتوان ہُوں۔
  • پس یہ خادِم اپنے خُداوند سے کیونکر ہم کلام ہو سکتا ہے؟ پس مَیں بِالکُل بیتاب و بیدم ہو گیا۔
  • تب ایک اَور نے جِس کی صُورت آدمی کی سی تھی آ کر مُجھے چُھؤا اور مُجھ کو تقوِیّت دی۔
  • اور اُس نے کہا اَے عزِیز مَرد خَوف نہ کر ۔ تیری سلامتی ہو ۔ مضبُوط و توانا ہو اور جب اُس نے مُجھ سے یہ کہا تو مَیں نے توانائی پائی اور کہا اَے میرے خُداوند فرما کیونکہ تُو ہی نے مُجھے قُوّت بخشی ہے۔
  • تب اُس نے کہا کیا تُو جانتا ہے کہ مَیں تیرے پاس کِس لِئے آیا ہُوں؟ اور اب مَیں فار س کے مُوَکّل سے لڑنے کو واپس جاتا ہُوں اور میرے جاتے ہی یُونا ن کا مُوَکّل آئے گا۔
  • لیکن جو کُچھ سچّائی کی کِتاب میں لِکھا ہے تُجھے بتاتا ہُوں اور تُمہارے مُوَکّل مِیکائیل کے سِوا اِس میں میرا کوئی مددگار نہیں ہے۔
  • اور دارا مادی کی سلطنت کے پہلے سال میں مَیں ہی اُس کو قائِم کرنے اور تقوِیّت دینے کو کھڑا ہُؤا۔
  • اور اب مَیں تُجھ کو حقِیقت بتاتا ہُوں ۔ فار س میں ابھی تِین بادشاہ اَور برپا ہوں گے اور چَوتھا اُن سب سے زِیادہ دَولت مند ہو گا اور جب وہ اپنی دَولت سے تقوِیت پائے گا تو سب کو یُونا ن کی سلطنت کے خِلاف اُبھارے گا۔
  • لیکن ایک زبردست بادشاہ برپا ہو گا جو بڑے تسلُّط سے حُکمران ہو گا اور جو کُچھ چاہے گا کرے گا۔
  • اور اُس کے برپا ہوتے ہی اُس کی سلطنت کو زوال آئے گا اور آسمان کی چاروں ہواؤں کی اطراف پر تقسِیم ہو جائے گی لیکن نہ اُس کی نسل کو مِلے گی اور نہ اُس کا سا اِقبال باقی رہے گا بلکہ وہ سلطنت جڑ سے اُکھڑ جائے گی اور غَیروں کے لِئے ہو گی۔
  • اور شاہِ جنُوب زور پکڑے گا اور اُس کے اُمرا میں سے ایک اُس سے زِیادہ اِقتدار و اِختیار حاصِل کرے گا اور اُس کی سلطنت بُہت بڑی ہو گی۔
  • اور چند سال کے بعد وہ آپس میں میل کریں گے کیونکہ شاہِ جنُوب کی بیٹی شاہِ شِمال کے پاس آئے گی تاکہ اِتحاد قائِم ہو لیکن اُس میں قُوّتِ بازُو نہ رہے گی اور نہ وہ بادشاہ قائِم رہے گا نہ اُس کا اِقتدار بلکہ اُن ایّام میں وہ اپنے باپ اور اپنے لانے والوں اور تقوِیت دینے والے سمیت ترک کی جائے گی۔
  • لیکن اُس کی جڑوں کی ایک شاخ سے ایک شخص اُس کی جگہ برپا ہو گا ۔ وہ سِپہ سالار ہو کر شاہِ شِمال کے قلعہ میں داخِل ہو گا اور اُن پر حملہ کرے گا اور غالِب آئے گا۔
  • اور اُن کے بُتوں اور ڈھالی ہُوئی مُورتوں کو سونے چاندی کے قِیمتی ظرُوف سمیت اسِیر کر کے مِصر کو لے جائے گا اور چند سال تک شاہِ شِمال سے دست بردار رہے گا۔
  • پِھر وہ شاہِ جنُوب کی مملکت میں داخِل ہو گا پر اپنے مُلک کو واپس جائے گا۔
  • لیکن اُس کے بیٹے برانگیختہ ہوں گے جو بڑا لشکر جمع کریں گے اور وہ چڑھائی کر کے پَھیلے گا اور گُذر جائے گا اور وہ لَوٹ کر اُس کے قلعہ تک لڑیں گے۔
  • اور شاہِ جنُوب غضب ناک ہو کر نِکلے گا اور شاہِ شِمال سے جنگ کرے گا اور وہ بڑا لشکر لے کر آئے گا اور وہ بڑا لشکر اُس کے حوالہ کر دِیا جائے گا۔
  • اور جب وہ لشکر پراگندہ کر دِیا جائے گا تو اُس کے دِل میں گھمنڈ سمائے گا ۔ وہ لاکھوں کو گِرائے گا لیکن غالِب نہ آئے گا۔
  • اور شاہِ شِمال پِھر حملہ کرے گا اور پہلے سے زِیادہ لشکر جمع کرے گا اور چند سال کے بعد بُہت سے لشکر و مال کے ساتھ پِھر حملہ آور ہو گا۔
  • اور اُن دِنوں میں بُہتیرے شاہِ جنُوب پر چڑھائی کریں گے اور تیری قَوم کے قزّاق بھی اُٹھیں گے کہ اُس رویا کو پُورا کریں پر وہ گِر جائیں گے۔
  • چُنانچہ شاہِ شِمال آئے گا اور دمدمہ باندھے گا اور حصِین شہر لے لے گا اور جنُوب کی طاقت قائِم نہ رہے گی اور اُس کے چِیدہ مَردوں میں مُقابلہ کی تاب نہ ہو گی۔
  • اور حملہ آور جو کُچھ چاہے گا کرے گا اور کوئی اُس کا مُقابلہ نہ کر سکے گا ۔ وہ اُس جلالی مُلک میں قِیام کرے گا اور اُس کے ہاتھ میں تباہی ہو گی۔
  • اور وہ یہ اِرادہ کرے گا کہ اپنی مملکت کی تمام شَوکت کے ساتھ اُس میں داخِل ہو اور صادِق اُس کے ساتھ ہوں گے ۔ وہ کامیاب ہو گا اور وہ اُسے جوان کُنواری دے گا کہ اُس کی بربادی کا باعِث ہو لیکن یہ تدبِیر قائِم نہ رہے گی اور اُس کو اِس سے کُچھ فائِدہ نہ ہو گا۔
  • پِھر وہ بحری مُمالِک کا رُخ کرے گا اور بُہت سے لے لے گا لیکن ایک سردار اُس کی ملامت کو مَوقُوف کرے گا بلکہ اُسے اُسی کے سر پر ڈالے گا۔
  • تب وہ اپنے مُلک کے قلعوں کی طرف مُڑے گا لیکن ٹھوکر کھا کر گِر پڑے گا اور معدُوم ہو جائے گا۔
  • اور اُس کی جگہ ایک اَور برپا ہو گا جو اُس خُوبصُورت مملکت میں خراج گِیر کو بھیجے گا لیکن وہ چند روز میں بے قہر و جنگ ہی ہلاک ہو جائے گا۔
  • پِھراُس کی جگہ ایک پاجی برپا ہو گا جو سلطنت کی عِزّت کا حق دار نہ ہو گا لیکن وہ ناگہان آئے گا اور چاپلُوسی کر کے مملکت پر قابِض ہو جائے گا۔
  • اور وہ سَیلابِ افواج کو اپنے سامنے رگیدے گا اور شِکست دے گا اور امِیرعہد کو بھی نہ چھوڑے گا۔
  • اور جب اُس کے ساتھ عہد و پَیمان ہو جائے گا تو دغابازی کرے گا کیونکہ وہ بڑھے گا اور ایک قلِیل جماعت کی مدد سے اِقتدار حاصِل کرے گا۔
  • اور ایّامِ امن میں مُلک کے زرخیز مقامات میں داخِل ہوگا اور جو کُچھ اُس کے باپ دادا اور اُن کے آبا و اجداد سے نہ ہُؤا تھا کر دِکھائے گا ۔ وہ غنِیمت اور لُوٹ اور مال اُن میں تقسِیم کرے گا اور کُچھ عرصہ تک مضبُوط قلعوں کے خِلاف منصُوبے باندھے گا۔
  • وہ اپنے زور اور دِل کو اُبھارے گا کہ بڑی فَوج کے ساتھ شاہِ جنُوب پر حملہ کرے اور شاہِ جنُوب نِہایت بڑا اور زبردست لشکر لے کر اُس کے مُقابلہ کو نِکلے گا پر وہ نہ ٹھہرے گا کیونکہ وہ اُس کے خِلاف منصُوبے باندھیں گے۔
  • بلکہ جو اُس کا دِیا کھاتے ہیں وُہی اُسے شِکست دیں گے اور اُس کی فَوج پراگندہ ہو گی اور بُہت سے قتل ہوں گے۔
  • اور اِن دونوں بادشاہوں کے دِل شرارت کی طرف مائِل ہوں گے ۔ وہ ایک ہی دسترخوان پر بَیٹھ کر جُھوٹ بولیں گے پر کامیابی نہ ہو گی کیونکہ خاتِمہ مُقرّرہ وقت پر ہو گا۔
  • تب وہ بُہت سی غنِیمت لے کر اپنے مُلک کو واپس جائے گا اور اُس کا دِل عہدِ مُقدّس کے خِلاف ہو گا اور وہ اپنی مرضی پُوری کر کے اپنے مُلک کو واپس جائے گا۔
  • مُقرّرہ وقت پر وہ پِھر جنُوب کی طرف خُرُوج کرے گا لیکن یہ حملہ پہلے کی مانِند نہ ہو گا۔
  • کیونکہ اہلِ کِتّیِم کے جہاز اُس کے مُقابلہ کو نِکلیں گے اور وہ رنجِیدہ ہو کر مُڑے گا اور عہدِ مُقدّس پر اُس کا غضب بھڑکے گا اور وہ اُس کے مُطابِق عمل کرے گا بلکہ وہ مُڑ کر اُن لوگوں سے جو عہدِ مُقدّس کو ترک کریں گے اِتفاق کرے گا۔
  • اور افواج اُس کی مدد کریں گی اور وہ مُحکم مَقدِس کو ناپاک اور دائِمی قُربانی کو مَوقُوف کریں گے اور اُجاڑنے والی مکرُوہ چِیز کو اُس میں نصب کریں گے۔
  • اور وہ عہدِ مُقدّ س کے خِلاف شرارت کرنے والوں کو خُوشامد کر کے برگشتہ کرے گا لیکن اپنے خُدا کو پہچاننے والے تقوِیت پا کر کُچھ کر دِکھائیں گے۔
  • اور وہ جو لوگوں میں اہلِ دانِش ہیں بُہتوں کو تعلِیم دیں گے لیکن وہ کُچھ مُدّت تک تلوار اور آگ اور اسِیری اور لُوٹ مار سے تباہ حال رہیں گے۔
  • اور جب تباہی میں پڑیں گے تو اُن کو تھوڑی سی مدد سے تقوِیت پُہنچے گی لیکن بُہتیرے خُوشامد گوئی سے اُن میں آمِلیں گے۔
  • اور بعض اہلِ فہم تباہ حال ہوں گے تاکہ پاک و صاف اور برّاق ہو جائیں جب تک آخِری وقت نہ آ جائے کیونکہ یہ مُقرّرہ وقت تک مُلتوی ہے۔
  • اور بادشاہ اپنی مرضی کے مُطابِق چلے گا اور تکبُّر کرے گا اور سب معبُودوں سے بڑا بنے گا اور اِلہٰوں کے اِلہٰ کے خِلاف بُہت سی حَیرت انگیز باتیں کہے گا اور اِقبال مند ہو گا یہاں تک کہ قہر کی تسکِین ہو جائے گی کیونکہ جو کُچھ مُقرّر ہو چُکا ہے واقِع ہو گا۔
  • وہ اپنے باپ دادا کے معبُودوں کی پروا نہ کرے گا اور نہ عَورتوں کی مرغُوبہ کو اور نہ کِسی اَور معبُود کو مانے گا بلکہ اپنے آپ ہی کو سب سے بالا جانے گا۔
  • اور اپنے مکان پر معبُودِ حِصار کی تعظِیم کرے گا اور جِس معبُود کو اُس کے باپ دادا نہ جانتے تھے سونا اور چاندی اور قِیمتی پتّھر اور نفِیس ہدئے دے کر اُس کی تکرِیم کرے گا۔
  • وہ بیگانہ معبُود کی مدد سے مُحکم قلعوں پر حملہ کرے گا ۔ جو اُس کو قبُول کریں گے اُن کو بڑی عِزّت بخشے گا اور بُہتوں پر حاکِم بنائے گا اور رِشوت میں مُلک کو تقِیسم کرے گا۔
  • اور خاتِمہ کے وقت میں شاہِ جنُوب اُس پر حملہ کرے گا اور شاہِ شِمال رتھ اور سوار اور بُہت سے جہاز لے کر گِردباد کی مانِند اُس پر چڑھ آئے گا اور مُمالِک میں داخِل ہو کر سَیلاب کی مانِند گُذرے گا۔
  • اور جلالی مُلک میں بھی داخِل ہو گا اور بُہت سے مغلُوب ہو جائیں گے لیکن ادُو م اور موآ ب اور بنی عمُّون کے خاص لوگ اُس کے ہاتھ سے چُھڑا لِئے جائیں گے۔
  • وہ دِیگر مُمالِک پر بھی ہاتھ چلائے گا اور مُلکِ مِصر بھی بچ نہ سکے گا۔
  • بلکہ وہ سونے چاندی کے خزانوں اور مِصر کی تمام نفِیس چِیزوں پر قابِض ہو گا اور لُوبی اور کُوشی بھی اُس کے ہمرکاب ہوں گے۔
  • لیکن مشرِقی اور شِمالی اطراف سے افواہیں اُسے پریشان کریں گی اور وہ بڑے غضب سے نِکلے گا کہ بُہتوں کو نیست و نابُود کرے۔
  • اور وہ شاندار مُقدّس پہاڑ اور سمُندر کے درمِیان شاہی خَیمے لگائے گا لیکن اُس کا خاتِمہ ہو جائے گا اور کوئی اُس کا مددگار نہ ہو گا۔
  • اور اُس وقت مِیکا ئیل مُقرّب فرِشتہ جو تیری قَوم کے فرزندوں کی حِمایت کے لِئے کھڑا ہے اُٹھے گا اور وہ اَیسی تکلِیف کا وقت ہو گا کہ اِبتدایِ اقوام سے اُس وقت تک کبھی نہ ہُؤا ہو گا اور اُس وقت تیرے لوگوں میں سے ہر ایک جِس کا نام کِتاب میں لِکھا ہو گا رہائی پائے گا۔
  • اور جو خاک میں سو رہے ہیں اُن میں سے بُہتیرے جاگ اُٹھیں گے ۔ بعض حیاتِ ابدی کے لِئے اور بعض رُسوائی اور ذِلّتِ ابدی کے لِئے۔
  • اور اہلِ دانِش نُورِ فلک کی مانِند چمکیں گے اور جِن کی کوشِش سے بُہتیرے صادِق ہو گئے سِتاروں کی مانِند ابدُا لآباد تک رَوشن ہوں گے۔
  • لیکن تُو اَے دانی ایل اِن باتوں کو بند کر رکھ اور کِتاب پر آخِری زمانہ تک مُہر لگا دے ۔ بُہتیرے اِس کی تفتِیش و تحقِیق کریں گے اور دانِش افزُون ہو گی۔
  • پِھر مَیں دانی ایل نے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ دو شخص اَور کھڑے تھے ۔ ایک دریا کے اِس کنارہ پر اور دُوسرا دریا کے اُس کنارہ پر۔
  • اور ایک نے اُس شخص سے جو کتانی لِباس پہنے تھا اور دریا کے پانی پر کھڑا تھا پُوچھا کہ اِن عجائِب کے انجام تک کِتنی مُدّت ہے؟۔
  • اور مَیں نے سُنا کہ اُس شخص نے جو کتانی لِباس پہنے تھا جو دریا کے پانی کے اُوپر کھڑا تھا دونوں ہاتھ آسمان کی طرف اُٹھا کر حیُّ القیُّوم کی قَسم کھائی اور کہا کہ ایک دَور اور دَور اور نِیم دَور ۔ اور جب وہ مُقدّس لوگوں کے اِقتدار کو نیست کر چُکیں گے تو یہ سب کُچھ پُورا ہو جائے گا۔
  • اور مَیں نے سُنا پر سمجھ نہ سکا ۔ تب مَیں نے کہا اَے میرے خُداوند اِن کا انجام کیا ہو گا؟۔
  • اُس نے کہا اَے دانی ایل تُو اپنی راہ لے کیونکہ یہ باتیں آخِری وقت تک بند و سر بمُہر رہیں گی۔
  • اور بُہت لوگ پاک کِئے جائیں گے اور صاف و برّاق ہوں گے لیکن شرِیر شرارت کرتے رہیں گے اور شرِیروں میں سے کوئی نہ سمجھے گا پر دانِش ور سمجھیں گے۔
  • اور جِس وقت سے دائِمی قُربانی مَوقُوف کی جائے گی اور وہ اُجاڑنے والی مکرُوہ چِیز نصب کی جائے گی ایک ہزار دو سَو نَوّے دِن ہوں گے۔
  • مُبارک ہے وہ جو ایک ہزار تِین سَو پَینتِیس روز تک اِنتظار کرتا ہے۔
  • پر تُو اپنی راہ لے جب تک کہ مُدّت پُوری نہ ہو کیونکہ تُو آرام کرے گا اور ایّام کے اِختتام پر اپنی مِیراث میں اُٹھ کھڑا ہو گا۔
  • شاہانِ یہُودا ہ عُزِّیاہ اور یُوتام اور آخز اورحِزقیاہ اور شاہِ اِسرائیل یُربعا م بِن یُوآس کے ایّام میں خُداوند کا کلام ہوسِیعَ بِن بیر ی پر نازِل ہُؤا۔
  • جب خُداوند نے شرُوع میں ہوسِیع َ کی معرفت کلام کِیاتو اُس کو فرمایا کہ جا ایک بدکار بِیوی اور بدکاری کی اَولاد اپنے لِئے لے کیونکہ مُلک نے خُداوند کو چھوڑکر بڑی بدکاری کی ہے۔
  • پس اُس نے جا کر جُمر بِنت دِبلائِیم کو لِیا ۔ وہ حامِلہ ہُوئی اور بیٹا پَیدا ہُؤا۔
  • اور خُداوند نے اُسے کہا اُس کا نام یزرعیل رکھ کیونکہ مَیں عنقرِیب ہی یاہُو کے گھرانے سے یِزرعیل کے خُون کا بدلہ لُوں گا اور اِسرائیل کے گھرانے کی سلطنت کوتمام کرُوں گا۔
  • اور اُسی وقت یِزرعیل کی وادی میں اِسرائیل کی کمان توڑُوں گا۔
  • اور وہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور بیٹی پَیدا ہُوئی اورخُداوند نے اُسے فرمایا کہ اُس کا نام لورُحا مہ رکھ کیونکہ مَیں اِسرائیل کے گھرانے پر پِھر رحم نہ کرُوں گا کہ اُن کو مُعاف کرُوں۔
  • لیکن یہُودا ہ کے گھرانے پر رحم کرُوں گا اور مَیں خُداونداُن کا خُدا اُن کو رہائی دُوں گا اور اُن کو کمان اور تلواراور لڑائی اور گھوڑوں اور سواروں کے وسِیلہ سے نہیں چُھڑاؤُں گا۔
  • اور لورُ حامہ کا دُودھ چُھڑانے کے بعد وہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور بیٹا پَیدا ہُؤا۔
  • اور اُس نے فرمایا کہ اُس کا نام لوعمّی رکھ کیونکہ تُم میرے لوگ نہیں ہو اور مَیں تُمہارا نہیں ہُوں گا۔ بنی اِسرائیل کوبحال کِیا جائے گا
  • تَو بھی بنی اِسرائیل دریا کی ریت کی مانِند بے شُمار و بے قِیاس ہوں گے اور جہاں اُن سے یہ کہا جاتا تھا کہ تُم میرے لوگ نہیں ہو زِندہ خُدا کے فرزند کہلائیں گے۔
  • اور بنی یہُوداہ اور بنی اِسرائیل باہم فراہم ہوں گے اور اپنے لِئے ایک ہی سردار مُقرّر کریں گے اور اِس مُلک سے خُرُوج کریں گے کیونکہ یزرعیل کا دِن عظِیم ہو گا۔
  • اپنے بھائِیوں سے عمّی کہو اور اپنی بہِنوں سے رُحامہ۔
  • تُم اپنی ماں سے حُجّت کرو کیونکہ نہ وہ میری بِیوی ہے اور نہ مَیں اُس کا شَوہر ہُوں کہ وہ اپنی بدکاری اپنے سامنے سے اور اپنی زِناکاری اپنے پِستانوں سے دُورکرے۔
  • اَیسا نہ ہو کہ مَیں اُسے بے پردہ کرُوں اور اُس طرح ڈال دُوں جِس طرح وہ اپنی پَیدایش کے دِن تھی اور اُس کوبیابان اور خُشک زمِین کی مانِند بنا کر پِیاس سے مارڈالُوں۔
  • مَیں اُس کے بچّوں پر رحم نہ کرُوں گا کیونکہ وہ حلال زادہ نہیں ہیں۔
  • اُن کی ماں نے چِھنالا کِیا ۔ اُن کی والِدہ نے رُوسِیاہی کی کیونکہ اُس نے کہا مَیں اپنے یاروں کے پِیچھے جاؤُں گی جو مُجھ کو روٹی پانی اور اُونی اور کتانی کپڑے اور رَوغن و شربت دیتے ہیں۔
  • اِس لِئے دیکھو مَیں اُس کی راہ کانٹوں سے بند کرُوں گااور اُس کے سامنے دِیوار بنا دُوں گا تاکہ اُسے راستہ نہ مِلے۔
  • اور وہ اپنے یاروں کے پِیچھے جائے گی پر اُن سے جا نہ مِلے گی اور اُن کو ڈُھونڈے گی پر نہ پائے گی۔ تب وہ کہے گی مَیں اپنے پہلے شَوہر کے پاس واپس جاؤُں گی کیونکہ میری وہ حالت اب سے بِہتر تھی۔
  • کیونکہ اُس نے نہ جانا کہ مَیں ہی نے اُسے غلّہ ومَے اور رَوغن دِیا اور سونے چاندی کی فراوانی بخشی جِس کواُنہوں نے بعل پر خرچ کِیا۔
  • اِس لِئے مَیں اپنا غلّہ فصل کے وقت اور اپنی مَے کواُس کے موسِم میں واپس لے لُوں گا اور اپنے اُونی اور کتانی کپڑے جو اُس کی سترپوشی کرتے چِھین لُوں گا۔
  • اب مَیں اُس کی فاحِشہ گری اُس کے یاروں کے سامنے فاش کرُوں گا اور کوئی اُس کو میرے ہاتھ سے نہیں چُھڑائے گا۔
  • علاوہ اِس کے مَیں اُس کی تمام خُوشیوں اور جشنوں اورنئے چاند اور سبت کے ایّام اور تمام مُعیّن عِیدوں کو مَوقُوف کرُوں گا۔
  • اور مَیں اُس کے انگُور اور انجِیر کے درختوں کو جِن کی بابت اُس نے کہا ہے یہ میری اُجرت ہے جو میرے یاروں نے مُجھے دی ہے برباد کرُوں گا اور اُن کو جنگل بناؤُں گااور جنگلی جانور اُن کو کھائیں گے۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے مَیں اُسے بعلِیم کے ایّام کے لِئے سزا دُوں گا جِن میں اُس نے اُن کے لِئے بخُور جلایاجب وہ بالِیوں اور زیوروں سے آراستہ ہو کر اپنے یاروں کے پِیچھے گئی اور مُجھے بُھول گئی۔
  • تَو بھی مَیں اُسے فریفتہ کر لُوں گا اور بیابان میں لا کر اُس سے تسلّی کی باتیں کہُوں گا۔
  • اور وہاں سے اُس کے تاکِستان اُسے دُوں گا اور عکُور کی وادی بھی تاکہ وہ اُمّید کا دروازہ ہو اور وہ وہاں گایا کرے گی جَیسے اپنی جوانی کے ایّام میں اور مُلکِ مِصر سے نِکل آنے کے دِنوں میں گایا کرتی تھی۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے تب وہ مُجھے اِیشی کہے گی اور پِھر بعلی نہ کہے گی۔
  • کیونکہ مَیں بعلِیم کے نام اُس کے مُنہ سے دُور کرُوں گااور پِھر کبھی اُن کا نام نہ لِیا جائے گا۔
  • تب مَیں اُن کے لِئے جنگلی جانوروں اور ہوا کے پرِندوں اور زمِین پر رینگنے والوں سے عہد کرُوں گا اور کمان اورتلوار اور لڑائی کو مُلک سے نیست کرُوں گا اور لوگوں کوامن و امان سے لیٹنے کا مَوقع دُوں گا۔
  • اور تُجھے اپنی ابدی نامزد کرُوں گا ۔ ہاں تُجھے صداقت اور عدالت اور شفقت و رحمت سے اپنی نامزد کرُوں گا۔
  • مَیں تُجھے وفاداری سے اپنی نامزد بناؤُں گا اور تُوخُداوند کو پہچانے گی۔
  • اور اُس وقت مَیں سنُوں گا خُداوند فرماتا ہے ۔ مَیں آسمان کی سنُوں گااور آسمان زمِین کی سُنے گا۔
  • اور زمِین اناج اور مَے اور تیل کی سُنے گی اور وہ یِزرعیل کی سُنیں گے۔
  • اور مَیں اُس کو اُس سرزمِین میں اپنے لِئے بوؤُں گا اور لورُ حامہ پر رحم کرُوں گا اور لوعمّی سے کہُوں گاتُم میرے لوگ ہو اور وہ کہیں گے اَے ہمارے خُدا!۔
  • خُداوند نے مُجھے فرمایا جا اُس عَورت سے جو اپنے یار کی پِیاری اور بدکار ہے مُحبّت رکھ جِس طرح کہ خُداوندبنی اِسرائیل سے جو غَیر معبُودوں پر نِگاہ کرتے ہیں اور کِشمِش کے کُلچے چاہتے ہیں مُحبّت رکھتا ہے۔
  • سو مَیں نے اُسے پندرہ رُوپیہ اور ڈیڑھ خومر جَو دے کر اپنے لِئے مول لِیا۔
  • اور اُسے کہا تُو مُدّتِ دراز تک مُجھ پر قناعت کرے گی اور حرامکاری سے باز رہے گی اور کِسی دُوسرے کی بِیوی نہ بنے گی اور مَیں بھی تیرے لِئے یُوں ہی رہُوں گا۔
  • کیونکہ بنی اِسرائیل بُہت دِنوں تک بادشاہ اور حاکِم اور قُربانی اور سُتُون اور افُود اور تِرا فِیم کے بغَیررہیں گے۔
  • اِس کے بعد بنی اِسرائیل رجُوع لائیں گے اور خُداوند اپنے خُدا کو اور اپنے بادشاہ داؤُد کو ڈُھونڈیں گے اورآخِری دِنوں میں ڈرتے ہُوئے خُداوند اور اُس کی مِہربانی کے طالِب ہوں گے۔
  • اَے بنی اِسرائیل خُداوند کا کلام سُنو کیونکہ اِس مُلک کے رہنے والوں سے خُداوند کا جھگڑا ہے کیونکہ یہ مُلک راستی و شفقت اور خُدا شناسی سے خالی ہے۔
  • بدزُبانی عہد شِکنی اور خُون ریزی اور چوری اور حرام کاری کے سِوا اَور کُچھ نہیں ہوتا ۔ وہ ظُلم کرتے ہیں اور خُون پر خُون ہوتا ہے۔
  • اِس لِئے مُلک ماتم کرے گا اور اُس کے تمام باشِندے جنگلی جانوروں اور ہوا کے پرِندوں سمیت ناتواں ہو جائیں گے بلکہ سمُندر کی مچھلیاں بھی غائِب ہو جائیں گی۔
  • تَو بھی کوئی دُوسرے کے ساتھ بحث نہ کرے اور نہ کوئی اُسے اِلزام دے کیونکہ تیرے لوگ اُن کی مانِند ہیں جو کاہِن سے بحث کرتے ہیں۔
  • اِس لِئے تُو دِن کو گِر پڑے گا اور تیرے ساتھ نبی بھی رات کو گِرے گا اور مَیں تیری ماں کو تباہ کرُوں گا۔
  • میرے لوگ عدمِ معرفت سے ہلاک ہُوئے ۔ چُونکہ تُو نے معرفت کو رّد کِیا اِس لِئے مَیں بھی تُجھ کو رّد کرُوں گاتاکہ تُو میرے حضُور کاہِن نہ ہو اور چُونکہ تُو اپنے خُدا کی شرِیعت کو بُھول گیا ہے اِس لِئے مَیں بھی تیری اَولاد کو بُھول جاؤُں گا۔
  • جُوں جُوں وہ فراوان ہُوئے میرے خِلاف زِیادہ گُناہ کرنے لگے ۔ پس مَیں اُن کی حشمت کو رُسوائی سے بدل ڈالُوں گا۔
  • وہ میرے لوگوں کے گُناہ پر گُذران کرتے ہیں اور اُن کی بدکرداری کے آرزُومند ہیں۔
  • پس جَیسا لوگوں کا حال وَیسا ہی کاہِنوں کا حال ہوگا ۔ مَیں اُن کی روِش کی سزا اور اُن کے اعمال کا بدلہ اُن کو دُوں گا۔
  • چُونکہ اُن کو خُداوند کا خیال نہیں اِس لِئے وہ کھائیں گے پر آسُودہ نہ ہوں گے ۔ وہ بدکاری کریں گے لیکن زِیادہ نہ ہوں گے۔
  • بدکاری اور مَے اور نئی مَے سے بصِیرت جاتی رہتی ہے۔
  • میرے لوگ اپنے کاٹھ کے پُتلے سے سوال کرتے ہیں ۔ اُن کالٹھ اُن کو جواب دیتا ہے کیونکہ بدکاری کی رُوح نے اُن کوگُمراہ کِیا ہے اور اپنے خُدا کی پناہ کو چھوڑ کر بدکاری کرتے ہیں۔
  • پہاڑوں کی چوٹِیوں پر وہ قُربانِیاں گُذرانتے ہیں اورٹِیلوں پر اور بلُوط و چنار و بطم کے نِیچے بخُور جلاتے ہیں کیونکہ اُن کا سایہ اچّھا ہے ۔ پس بہُو بیٹِیاں بدکاری کرتی ہیں۔
  • جب تُمہاری بہُو بیٹِیاں بدکاری کریں گی تو مَیں اُن کوسزا نہ دُوں گا کیونکہ وہ آپ ہی بدکاروں کے ساتھ خلوت میں جاتے ہیں اور کسبیوں کے ساتھ قُربانِیاں گُذرانتے ہیں ۔ پس جو لوگ دانِش سے خالی ہیں برباد کِئے جائیں گے۔
  • اَے اِسرائیل اگرچہ تُو بدکاری کرے تَو بھی اَیسانہ ہو کہ یہُودا ہ بھی گُنہگار ہو ۔ تُم جِلجا ل میں نہ آؤ اور بَیت آ ون پر نہ جاؤ اور خُداوند کی حیات کی قَسم نہ کھاؤ۔
  • کیونکہ اِسرائیل نے سرکش بچھیا کی مانِند سرکشی کی ہے ۔ اب خُداوند اُن کو کُشادہ جگہ میں برّہ کی مانِندچرائے گا۔
  • اِفرائِیم بُتوں سے مِل گیا ہے ۔ اُسے چھوڑ دو۔
  • وہ مَیخواری سے سیر ہو کر بدکاری میں مشغُول ہوتے ہیں۔ اُس کے حاکِم رُسوائی دوست ہیں۔
  • ہوا نے اُسے اپنے دامن میں اُٹھا لِیا ۔ وہ اپنی قُربانِیوں سے شرمِندہ ہوں گے۔
  • اَے کاہِنو یہ بات سُنو! اَے بنی اِسرائیل کان لگاؤ! اَے بادشاہ کے گھرانے سُنو! اِس لِئے کہ فتویٰ تُم پرہے کیونکہ تُم مِصفا ہ میں پھندا اور تبُور پر دام بنے ہو۔
  • باغی خُونریزی میں غرق ہیں لیکن مَیں اُن سب کی تادِیب کرُوں گا۔
  • مَیں اِفرائِیم کو جانتا ہُوں اور اِسرائیل بھی مُجھ سے چُھپا نہیں کیونکہ اَے اِفرائِیم تُو نے بدکاری کی ہے ۔ اِسرائیل نِجس ہُؤا۔
  • اُن کے اعمال اُن کو خُدا کی طرف رجُوع نہیں ہونے دیتے کیونکہ بدکاری کی رُوح اُن میں مَوجُود ہے اور وہ خُداوند کو نہیں جانتے۔
  • اور فخرِ اِسرائیل اُس کے مُنہ پر گواہی دیتا ہے اوراِسرائیل اور اِفرائِیم اپنی بدکرداری میں گِریں گے اور یہُودا ہ بھی اُن کے ساتھ گِرے گا۔
  • وہ اپنے ریوڑوں اور گلّوں کے وسِیلہ سے خُداوند کے طالِب ہوں گے لیکن اُس کو نہ پائیں گے ۔ وہ اُن سے دُورہو گیا ہے۔
  • اُنہوں نے خُداوند کے ساتھ بیوفائی کی کیونکہ اُن سے اجنبی بچّے پَیدا ہُوئے ۔ اب ایک مہِینے کا عرصہ اُن کی جائیداد سمیت اُن کو کھا جائے گا۔
  • جِبِعہ میں قرنا پُھونکو اور رامہ میں تُرہی ۔ بَیت آو ن میں للکارو کہ اَے بِنیمِین خبردار پِیچھے دیکھ!۔
  • تادِیب کے دِن اِفرائِیم وِیران ہو گا ۔ جو کُچھ یقِیناًہونے والا ہے مَیں نے اِسرائیلی قبائِل کو جتا دِیا ہے۔
  • یہُودا ہ کے اُمرا سرحدّوں کو سرکانے والوں کی مانِند ہیں ۔ مَیں اُن پر اپنا قہر پانی کی طرح اُنڈیلُوں گا۔
  • اِفرائِیم مظلُوم اور فتویٰ سے دبا ہے کیونکہ اُس نے تقلِید پر قناعت کی۔
  • پس مَیں اِفرائِیم کے لِئے کِیڑا ہُوں گا اور یہُودا ہ کے گھرانے کے لِئے گُھن۔
  • جب اِفرائِیم نے اپنی بِیماری اور یہُودا ہ نے اپنے زخم کو دیکھا تو اِفرائِیم اسُور کو گیا اور اُس مُخالِف بادشاہ کو دعوت دی لیکن وہ نہ تُم کو شِفا دے سکتا ہے اور نہ تُمہارے زخم کا اِندِمال کر سکتا ہے۔
  • کیونکہ مَیں اِفرائِیم کے لِئے شیرِ بَبر اور بنی یہُوداہ کے لِئے جوان شیر کی مانِند ہُوں گا ۔ مَیں ہاں مَیں ہی پھاڑُوں گا اور چلا جاؤُں گا ۔ مَیں اُٹھا لے جاؤُں گا اورکوئی چُھڑانے والا نہ ہو گا۔
  • مَیں روانہ ہُوں گا اور اپنے مسکن کو چلا جاؤُں گا جب تک کہ وہ اپنے گُناہوں کااِقرار کر کے میرے چِہرہ کے طالِب نہ ہوں ۔ وہ اپنی مُصِیبت میں بڑی سرگرمی سے میرے طالِب ہوں گے۔
  • آؤ ہم خُداوند کی طرف رجُوع کریں کیونکہ اُسی نے پھاڑا ہے اور وُہی ہم کو شِفا بخشے گا ۔ اُسی نے ماراہے اور وُہی ہماری مرہم پٹّی کرے گا۔
  • وہ دو روز کے بعد ہم کو حیاتِ تازہ بخشے گا اور تِیسرے روز اُٹھا کھڑا کرے گا اور ہم اُس کے حضُور زِندگی بسرکریں گے۔
  • آؤ ہم دریافت کریں اور خُداوند کے عِرفان میں ترقّی کریں ۔ اُس کا ظہُور صُبح کی مانِند یقِینی ہے اور وہ ہمارے پاس برسات کی مانِند یعنی آخِری برسات کی مانِندجو زمِین کو سیراب کرتی ہے آئے گا۔
  • اَے افرائِیم مَیں تُجھ سے کیا کرُوں؟ اَے یہُودا ہ مَیں تُجھ سے کیا کرُوں؟ کیونکہ تُمہاری نیکی صُبح کے بادل اور شبنم کی مانِند جلد جاتی رہتی ہے۔
  • اِس لِئے مَیں نے اُن کو نبِیوں کے وسِیلہ سے کاٹ ڈالااور اپنے کلام سے قتل کِیا ہے اور میرا عدل نُور کی مانِندچمکتا ہے۔
  • کیونکہ مَیں قُربانی نہیں بلکہ رحم پسند کرتا ہُوں اور خُدا شناسی کو سوختنی قُربانِیوں سے زِیادہ چاہتا ہُوں۔
  • لیکن وہ عہد شِکن آدمِیوں کی مانِند ہیں ۔ اُنہوں نے وہاں مُجھ سے بیوفائی کی ہے۔
  • جِلعاد بدکرداری کی بستی ہے ۔وہ خُون آلُودہ ہے۔
  • جِس طرح سے رہزنوں کے غول کِسی آدمی کی گھات میں بَیٹھتے ہیں اُسی طرح کاہِنوں کے گروہ سِکم کی راہ میں قتل کرتی ہے ہاں اُنہوں نے بدکاری کی ہے۔
  • مَیں نے اِسرائیل کے گھرانے میں ایک ہَولناک چِیزدیکھی ۔ افرائِیم میں بدکاری پائی جاتی ہے اور اِسرائیل نجِس ہو گیا۔
  • اَے یہُودا ہ تیرے لِئے بھی کٹائی کا وقت مُقرّر ہے جب مَیں اپنے لوگوں کو اسِیری سے واپس لاؤُں گا۔
  • جب مَیں اِسرائیل کو شِفا بخشنے کو تھا تو اِفرائِیم کی بدکرداری اور سامر یہ کی شرارت ظاہِر ہُوئی کیونکہ وہ دغا کرتے ہیں ۔ اندر چور گُھس آئے ہیں اور باہر ڈاکوؤں کا غول لُوٹ رہا ہے۔
  • وہ یہ نہیں سوچتے کہ مُجھے اُن کی ساری شرارت معلُوم ہے ۔ اب اُن کے اعمال نے جو مُجھ پر عیاں ہیں اُن کو گھیر لِیا ہے۔
  • وہ بادشاہ کو اپنی شرارت اور اُمرا کو دروغگوئی سے خُوش کرتے ہیں۔
  • وہ سب کے سب بدکار ہیں ۔ وہ اُس تنُور کی مانِند ہیں جِس کو نانبائی گرم کرتا ہے اور آٹا گُوندھنے کے وقت سے خمِیر اُٹھنے تک آگ بھڑکانے سے باز رہتا ہے۔
  • ہمارے بادشاہ کے جشن کے روز اُمرا تو گرمیِ مَے سے بِیمار ہُوئے اور وہ ٹھٹّھا بازوں کے ساتھ بے تکلُّف ہُؤا۔
  • گھات میں بَیٹھے اُن کے دِل تنُور کی مانِند ہیں ۔ اُن کا قہر رات بھر سُلگتا رہتا ہے ۔ وہ صُبح کے وقت آگ کی مانِند بھڑکتا ہے۔
  • وہ سب کے سب تنُور کی مانِند دہکتے ہیں اور اپنے قاضِیوں کو کھا جاتے ہیں ۔ اُن کے سب بادشاہ مارے گئے ۔ اُن میں کوئی نہ رہا جو مُجھ سے دُعا کرے۔ اِسرا ئیل اور دُوسری قَومیں
  • اِفرائِیم دُوسرے لوگوں سے مِل جُل گیا ۔ اِفرائِیم ایک چپاتی ہے جو اُلٹائی نہ گئی۔
  • اجنبی اُس کی توانائی کو نِگل گئے اور اُس کو خبر نہیں اور بال سفید ہونے لگے پر وہ بے خبر ہے۔
  • اور فخرِ اِسرائیل اُس کے مُنہ پر گواہی دیتا ہے تَو بھی وہ خُداوند اپنے خُدا کی طرف رجُوع نہیں لائے اور باوُجُود اِس سب کے اُس کے طالِب نہیں ہُوئے۔
  • اِفرائِیم بے وقُوف و بے دانِش فاختہ ہے ۔ وہ مِصر کی دُہائی دیتے اور اسُور کو جاتے ہیں۔
  • جب وہ جائیں گے تو مَیں اُن پر اپنا جال پَھیلا دُوں گا ۔ اُن کو ہوا کے پرِندوں کی مانِند نِیچے اُتارُوں گا اورجَیسا اُن کی جماعت سُن چُکی ہے اُن کی تادِیب کرُوں گا۔
  • اُن پر افسوس! کیونکہ وہ مُجھ سے آوارہ ہو گئے ۔ وہ برباد ہوں! کیونکہ وہ مُجھ سے باغی ہُوئے ۔ اگرچہ مَیں اُن کا فِدیہ دینا چاہتا ہُوں وہ میرے خِلاف دروغگوئی کرتے ہیں۔
  • اور وہ حضُورِ قلب کے ساتھ مُجھ سے فریاد نہیں کرتے بلکہ اپنے بِستروں پر پڑے چِلاّتے ہیں ۔ وہ اناج اور مَے کے لِئے تو جمع ہو جاتے ہیں پر مُجھ سے باغی رہتے ہیں۔
  • اگرچہ مَیں نے اُن کی تربِیّت کی اور اُن کو قَوی بازُو کِیا تَو بھی وہ میرے حق میں بداندیشی کرتے ہیں۔
  • وہ رجُوع ہوتے ہیں پر حق تعالیٰ کی طرف نہیں ۔ وہ دغا دینے والی کمان کی مانِند ہیں ۔ اُن کے اُمرا اپنی زُبان کی گُستاخی کے سبب سے تہِ تَیغ ہوں گے ۔ اِس سے مُلکِ مِصر میں اُن کی ہنسی ہو گی۔
  • تُرہی اپنے مُنہ سے لگا ۔ وہ عُقاب کی طرح خُداوند کے گھر پر ٹُوٹ پڑا ہے کیونکہ اُنہوں نے میرے عہد سے تجاوُز کِیا اور میری شرِیعت کے خِلاف چلے۔
  • وہ مُجھے یُوں پُکارتے ہیں کہ اَے ہمارے خُدا ہم بنی اِسرائیل تُجھے پہچانتے ہیں۔
  • اِسرائیل نے بھلائی کو ترک کر دِیا ۔ دُشمن اُس کا پِیچھا کریں گے۔
  • اُنہوں نے بادشاہ مُقرّر کِئے پر میری طرف سے نہیں ۔ اُنہوں نے اُمرا کو ٹھہرایا ہے اور مَیں نے اُن کو نہ جانا ۔ اُنہوں نے اپنے سونے چاندی سے بُت بنائے تاکہ نیست و نابُود ہوں۔
  • اَے سامر یہ تیرا بچھڑا مردُود ہے ۔ میرا قہر اُن پر بھڑکا ہے ۔ وہ کب تک گُناہ سے پاک نہ ہوں گے؟۔
  • کیونکہ یہ بھی اِسرائیل ہی کی کرتُوت ہے ۔ کارِیگر نے اُس کو بنایا ہے ۔ وہ خُدا نہیں۔ سامر یہ کا بچھڑا یقِیناً ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا جائے گا۔
  • بیشک اُنہوں نے ہوا بوئی ۔ وہ گِردباد کاٹیں گے نہ اُس میں ڈنٹھل نِکلے گا نہ اُس کی بالوں سے غلّہ پَیدا ہو گا اور اگر پَیدا ہو بھی تو اجنبی اُسے چٹ کر جائیں گے۔
  • اِسرائیل نِگلا گیا ۔ اب وہ قَوموں کے درمِیان ناپسندِیدہ برتن کی مانِند ہوں گے۔
  • کیونکہ وہ تنہا گورخر کی مانِند اسُور کو چلے گئے ہیں ۔ اِفرائِیم نے اُجرت پر یار بُلائے۔
  • اگرچہ اُنہوں نے قَوموں کو اُجرت دی ہے تَو بھی اب مَیں اُن کو جمع کرُوں گا اور وہ بادشاہ و اُمرا کے بوجھ سے غمگِین ہوں گے۔
  • چُونکہ اِفرائِیم نے گُنہگاری کے لِئے بُہت سی قُربان گاہیں بنائِیں اِس لِئے وہ قُربان گاہیں اُس کے گُنہگاری کا باعِث ہُوئِیں۔
  • اگرچہ مَیں نے اپنی شرِیعت کے احکام کو اُن کے لِئے ہزارہا بار لِکھا پر وہ اُن کو اجنبی خیال کرتے ہیں۔
  • وہ میرے ہدیوں کی قُربانِیوں کے لِئے گوشت گُذرانتے اور کھاتے ہیں لیکن خُداوند اُن کو قبُول نہیں کرتا ۔اب وہ اُن کی بدکرداری کو یاد کرے گا اور اُن کو اُن کے گُناہوں کی سزا دے گا ۔ وہ مِصر کو واپس جائیں گے۔
  • اِسرائیل نے اپنے خالِق کو فراموش کر کے بُت خانے بنائے ہیں اور یہُودا ہ نے بُہت سے حصِین شہر تعمِیر کِئے ہیں لیکن مَیں اُس کے شہروں پر آگ بھیجُوں گا اور وہ اُن کے قصروں کو بھسم کر دے گی۔
  • اَے اِسرائیل دُوسری قَوموں کی طرح خُوشی و شادمانی نہ کر کیونکہ تُو نے اپنے خُدا سے بیوفائی کی ہے۔ تُو نے ہر ایک کھلِیہان میں اُجرت تلاش کی ہے۔
  • کھلِیہان اور مَے کے حَوض اُن کی پرورِش کے لِئے کافی نہ ہوں گے اور نئی مَے کفایت نہ کرے گی۔
  • وہ خُداوند کے مُلک میں نہ بسیں گے بلکہ اِفرائِیم مِصر کو واپس جائے گا اور وہ اسُور میں ناپاک چِیزیں کھائیں گے۔
  • وہ مَے کو خُداوند کے لِئے نہ تپائیں گے اور وہ اُس کے مقبُول نہ ہوں گے اُن کی قُربانِیاں اُن کے لِئے نَوحہ گروں کی روٹی کی مانِند ہوں گی ۔ اُن کو کھانے والے ناپاک ہوں گے کیونکہ اُن کی روٹِیاں اُن ہی کی بُھوک کے لِئے ہوں گی اور خُداوند کے گھر میں داخِل نہ ہوں گی۔
  • مجمعِ مُقدّس کے روز اور خُداوند کی عِید کے روز کیا کرو گے؟۔
  • کیونکہ وہ تباہی کے خَوف سے چلے گئے لیکن مِصر اُن کو سمیٹے گا ۔ موف اُن کو دفن کرے گا ۔ اُن کی چاندی کے اچّھے خزانوں پر بِچُّھو بُوٹی قابِض ہو گی ۔ اُن کے خَیموں میں کانٹے اُگیں گے۔
  • سزا کے دِن آ گئے ۔جزا کا وقت آ پُہنچا ۔ اِسرائیل کو معلُوم ہو جائے گا کہ اُس کی بدکرداری کی کثرت اور عداوت کی زِیادتی کے باعِث نبی بیوُقُوف ہے ۔ رُوحانی آدمی دِیوانہ ہے۔
  • اِفرائِیم میرے خُدا کی طرف سے نِگہبان ہے ۔ نبی اپنی تمام راہوں میں چِڑِیمار کا جال ہے ۔ وہ اپنے خُدا کے گھر میں عداوت ہے۔
  • اُنہوں نے اپنے آپ کو نِہایت خراب کِیا جَیسا جِبعہ کے ایّام میں ہُؤا تھا ۔ وہ اُن کی بدکرداری کو یاد کرے گا اور اُن کے گُناہوں کی سزا دے گا۔
  • مَیں نے اِسرائیل کو بیابانی انگُوروں کی مانِند پایا ۔ تُمہارے باپ دادا کو انجِیرکے پہلے پکّے پَھل کی مانِند دیکھا جو درخت کے پہلے مَوسم میں لگا ہو لیکن وہ بعل فغُورکے پاس گئے اور اپنے آپ کو اُس باعِث رُسوائی کے لِئے مخصُوص کِیا اور اپنے اُس محبُوب کی مانِند مکرُوہ ہُوئے۔
  • اہلِ اِفرائِیم کی شَوکت پرِندہ کی مانِند اُڑ جائے گی وِلادت و حامِلہ کا وجُود اُن میں نہ ہو گا اور قرارِ حمل مَوقُوف ہو جائے گا۔
  • اگرچہ وہ اپنے بچّوں کو پالیں تَو بھی مَیں اُن کو چِھین لُوں گا تاکہ کوئی آدمی باقی نہ رہے کیونکہ جب مَیں بھی اُن سے دُور ہو جاؤُں تو اُن کی حالت قابِل افسوس ہوگی۔
  • افرائِیم کو مَیں دیکھتا ہُوں کہ وہ صُور کی طرح نفِیس جگہ میں لگایا گیا لیکن افرائِیم اپنے بچّوں کوقاتِل کے سامنے لے جائے گا۔
  • اَے خُداوند اُن کو دے ۔ تُو اُن کو کیا دے گا؟ اُن کو اِسقاطِ حمل اور خُشک پِستان دے۔
  • اُن کی ساری شرارت جِلجا ل میں ہے۔ ہاں وہاں مَیں نے اُن سے نفرت کی ۔ اُن کی بد اعمالی کے سبب سے مَیں اُن کو اپنے گھر سے نِکال دُوں گا اور پِھر اُن سے مُحبّت نہ رکُھّوں گا ۔ اُن کے سب اُمرا باغی ہیں۔
  • بنی اِفرائیِم تباہ ہو گئے ۔اُن کی جڑ سُوکھ گئی۔اُن کے ہاں اَولاد نہ ہو گی اور اگر اَولاد ہو بھی تو مَیں اُن کے پِیارے بچّوں کو ہلاک کرُوں گا۔
  • میرا خُدا اُن کو رّد کر دے گا کیونکہ وہ اُس کے شِنوا نہیں ہُوئے اور وہ اقوامِ عالَم میں آوارہ پِھریں گے۔
  • اِسرائیل لہلہاتی تاک ہے جِس میں پَھل لگا جِس نے اپنے پَھل کی کثرت کے مُطابِق بُہت سی قُربان گاہیں تعمِیر کِیں اور اپنی زمِین کی خُوبی کے مُطابِق اچھّے اچھّے سُتُون بنائے۔
  • اُن کا دِل دغا باز ہے ۔ اب وہ مُجرِم ٹھہریں گے ۔ وہ اُن کے مذبحوں کو ڈھائے گا اور اُن کے سُتُونوں کو توڑے گا۔
  • یقِیناً اب وہ کہیں گے ہمارا کوئی بادشاہ نہیں کیونکہ جب ہم خُداوند سے نہیں ڈرتے تو بادشاہ ہمارے لِئے کیا کر سکتا ہے؟۔
  • اُن کی باتیں باطِل ہیں ۔ وہ عہد و پَیمان میں جُھوٹی قَسم کھاتے ہیں۔ اِس لِئے بلا اَیسی پُھوٹ نِکلے گی جَیسے کھیت کی ریگھارِیوں میں اِندراین۔
  • بَیت آون کی بچِھیوں کے سبب سے سامر یہ کے باشِندے خَوف زدہ ہوں گے کیونکہ وہاں کے لوگ اُس پر ماتم کریں گے اور وہاں کے کاہِن بھی جو اُس کی گُذشتہ شَوکت کے سبب سے شادمان تھے۔
  • اِس کو بھی اسُور میں لے جا کر اُس مُخالِف بادشاہ کی نذر کریں گے ۔ اِفرائِیم ندامت اُٹھائے گا اور اِسرا ئیل اپنی مشورَت سے خجِل ہو گا۔
  • سامر یہ کا بادشاہ کٹ گیا ہے ۔ وہ پانی پر تَیرتی شاخ کی مانِندہے۔
  • اور آون کے اُونچے مقام جو اِسرائیل کا گُناہ ہیں برباد کِئے جائیں گے اور اُن کے مذبحوں پر کانٹے اور اُونٹکٹارے اُگیں گے اور وہ پہاڑوں سے کہیں گے ہم کو چُھپا لو اور ٹِیلوں سے کہیں گے ہم پر آ گِرو۔
  • اَے اِسرائیل ! تُو جِبِعہ کے ایّام سے گُناہ کرتا آیا ہے ۔ وہ وہِیں ٹھہرے رہے تاکہ لڑائی جِبعِہ میں بدکرداروں کی نسل تک نہ پُہنچے۔
  • مَیں جب چاہُوں اُن کو سزا دُوں گا اور جب مَیں اُن کے دو گُناہوں کی سزا دُوں گا تو لوگ اُن پر ہجُوم کریں گے۔
  • اِفرائِیم سدھائی ہُوئی بچِھیا ہے جو داؤنا پسند کرتی ہے اور مَیں نے اُس کی خُوش نُما گردن کو دریغ کِیا لیکن مَیں اِفرائِیم پر سوار بِٹھاؤُں گا ۔ یہُودا ہ ہل چلائے گا اور یعقُو ب ڈھیلے توڑے گا۔
  • اپنے لِئے صداقت سے تُخم ریزی کرو ۔ شفقت سے فصل کاٹو اور اپنی اُفتادہ زمِین میں ہل چلاؤ کیونکہ اب مَوقع ہے کہ تُم خُداوند کے طالِب ہو تاکہ وہ آئے اور راستی کو تُم پر برسائے۔
  • تُم نے شرارت کا ہل چلایا ۔ بدکرداری کی فصل کاٹی اور جُھوٹ کا پَھل کھایا کیونکہ تُو نے اپنی روِش میں اپنے بہادُروں کے انبوہ پر تکیہ کِیا۔
  • اِس لِئے تیرے لوگوں کے خِلاف ہنگامہ برپا ہو گا اورتیرے سب قلعے مِسمار کِئے جائیں گے جِس طرح شلمن نے لڑائی کے دِن بَیت اربیل کو مِسمار کِیا تھا جبکہ ماں اپنے بچّوں سمیت ٹُکڑے ٹُکڑے ہو گئی۔
  • تُمہاری بے نِہایت شرارت کے سبب سے بَیت ایل میں تُمہارا یِہی حال ہو گا ۔ شاہِ اِسرائیل علی الصباح بِالکُل فنا ہو جائے گا۔
  • جب اِسرائیل ابھی بچّہ ہی تھا مَیں نے اُس سے مُحبّت رکھّی اور اپنے بیٹے کو مِصر سے بُلایا۔
  • اُنہوں نے جِس قدر اُن کو بُلایا اُسی قدر وہ دُور ہوتے گئے اُنہوں نے بعلِیم کے لِئے قُربانِیاں گُذرانِیں اور تراشی ہُوئی مُورتوں کے لِئے بخُور جلایا۔
  • مَیں نے بنی اِفرائِیم کو چلنا سِکھایا ۔ مَیں نے اُن کو گود میں اُٹھایا لیکن اُنہوں نے نہ جانا کہ مَیں ہی نے اُن کو صِحت بخشی۔
  • مَیں نے اُن کو اِنسانی رِشتوں اور مُحبّت کی ڈوریوں سے کھینچا ۔ مَیں اُن کے حق میں اُن کی گردن پر سے جُؤا اُتارنے والوں کی مانِند ہُؤا اور مَیں نے اُن کے آگے کھانا رکھّا۔
  • وہ پِھر مُلکِ مِصر میں نہ جائیں گے بلکہ اسُور اُن کابادشاہ ہو گا کیونکہ وہ واپس آنے سے اِنکار کرتے ہیں۔
  • تلوار اُن کے شہروں پر آ پڑے گی اور اُن کے اڑبنگوں کو کھا جائے گی اور یہ اُن ہی کی مشورَت کا نتِیجہ ہو گا۔
  • کیونکہ میرے لوگ مُجھ سے برگشتگی پر آمادہ ہیں ۔ باوُجُودیکہ اُنہوں نے اُن کو بُلایا کہ حق تعالیٰ کی طرف رجُوع لائیں لیکن کِسی نے نہ چاہا کہ اُس کی تمجِید کرے۔
  • اَے اِفرائِیم مَیں تُجھ سے کیونکر دست بردار ہو جاؤُں؟ اَے اِسرائیل مَیں تُجھے کیونکر ترک کرُوں؟ مَیں کیونکر تُجھے ادمہ کی مانِند کرُوں اور ضِبوئِیم کی مانِندبناؤُں؟ میرا دِل مُجھ میں پیچ کھاتا ہے۔ میری شفقت مَوجزن ہے۔
  • مَیں اپنے قہر کی شِدّت کے مُطابِق عمل نہیں کرُوں گا ۔ مَیں ہرگِز اِفرائِیم کو ہلاک نہ کرُوں گا کیونکہ مَیں اِنسان نہیں ۔ خُدا ہُوں ۔ تیرے درمِیان سکُونت کرنے والا قدُّوس اور مَیں قہر کے ساتھ نہیں آؤُں گا۔
  • وہ خُداوند کی پَیروی کریں گے جو شیرِبَبر کی طرح گرجے گا کیونکہ وہ گرجے گا اور اُس کے فرزند مغرِب کی طرف سے کانپتے ہُوئے آئیں گے۔
  • وہ مِصر سے پرِندہ کی طرح اور اسُور کے مُلک سے کبُوتر کی مانِند کانپتے ہُوئے آئیں گے اور مَیں اُن کو اُن کے گھروں میں بساؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • اِفرائِیم نے دروغگوئی سے اور اِسرائیل کے گھرانے نے مکّاری سے مُجھ کو گھیرا ہے لیکن یہُودا ہ اب تک خُدا کے ساتھ ہاں اُس قدُّ وس وفادار کے ساتھ حُکمران ہے۔
  • اِفرائِیم ہوا چَرتا ہے ۔وہ پُوربی ہوا کے پِیچھے دَوڑتا ہے ۔ وہ مُتواتِر جُھوٹ پر جُھوٹ بولتا اور ظُلم کرتا ہے ۔ وہ اسُوریوں سے عہد و پَیمان کرتے اور مِصر کو تیل بھیجتے ہیں۔
  • خُداوند کا یہُودا ہ کے ساتھ بھی جھگڑا ہے اور یعقُو ب کی روِش کے مُطابِق اُس کو سزا دے گا اور اُس کے اعمال کے مُوافِق اُس کو جزا دے گا۔
  • اُس نے رَحِم میں اپنے بھائی کی ایڑی پکڑی اور وہ اپنی توانائی کے ایّام میں خُدا سے کُشتی لڑا۔
  • ہاں وہ فرِشتہ سے کُشتی لڑا اور غالِب آیا ۔ اُس نے رو کر مُناجات کی ۔ اُس نے اُسے بَیت ایل میں پایا اور وہاں وہ ہم سے ہمکلام ہُؤا۔
  • یعنی خُداوند ربُّ الافواج یہووا ہ اُس کی یادگار ہے۔
  • پس تُو اپنے خُدا کی طرف رجُوع لا ۔ نیکی اور راستی پر قائِم اور ہمیشہ اپنے خُدا کا اُمّید وار رہ۔
  • وہ سَوداگر ہے اور دغا کی ترازُو اُس کے ہاتھ میں ہے ۔ وہ ظُلم دوست ہے۔
  • اِفرائِیم تو کہتا ہے مَیں دَولتمند ہُوں اور مَیں نے بُہت سا مال حاصِل کِیا ہے میری ساری کمائی میں بدکرداری کا گُناہ نہ پائیں گے۔
  • لیکن مَیں مُلکِ مِصر سے خُداوند تیرا خُدا ہُوں ۔ مَیں پِھر تُجھ کو عِیدِ مُقدّس کے ایّام کے دستُور پر خَیموں میں بساؤُں گا۔
  • مَیں نے تو نبیوں سے کلام کِیا اور رویا پر رویا دِکھائی اور نبیوں کے وسِیلہ سے تشبِیہات اِستعمال کِیں۔
  • یِقیناً جِلعاد میں بدکرداری ہے ۔ وہ بِالکُل بطالت ہیں ۔ وہ جِلجا ل میں بَیل قُربان کرتے ہیں ۔ اُن کی قُربان گاہیں کھیت کی ریگھارِیوں پر کے تُودوں کی مانِند ہیں۔
  • اور یعقُو ب ارا م کی زمِین کو بھاگ گیا ۔ ہاں اِسرائیل بِیوی کی خاطِر نَوکر بنا ۔ اُس نے بِیوی کی خاطِر چَوپانی کی۔
  • ایک نبی کے وسِیلہ سے خُداوند اِسرائیل کو مِصر سے نِکال لایا اور نبی ہی کے وسِیلہ سے وہ محفُوظ رہا۔
  • اِفرائِیم نے بڑے سخت غضب انگیز کام کِئے ۔ اِس لِئے اُس کا خُون اُسی کے گردن پر ہو گا اور اُس کا خُداوند اُس کی ملامت اُسی کے سر پر لائے گا۔
  • اِفرائِیم کے کلام میں ہَیبت تھی وہ اِسرائیل کے درمِیان سرفراز کِیا گیا ۔ لیکن بعل کے سبب سے گُنہگار ہو کر فنا ہو گیا۔
  • اور اب وہ گُناہ پر گُناہ کرتے ہیں اُنہوں نے اپنے لِئے چاندی کی ڈھالی ہُوئی مُورتیں بنائِیں اور اپنی فہمِید کے مُطابِق بُت تیّار کِئے جو سب کے سب کارِیگروں کا کام ہیں ۔ وہ اُن کی بابت کہتے ہیں جو لوگ قُربانی گُذرانتے ہیں بچھڑوں کو چُومیں۔
  • اِس لِئے وہ صُبح کے بادل اور شبنم کی مانِند جلد جاتے رہیں گے اور بُھوسی کی مانِند جِس کو بگُولا کھلِیہان پر سے اُڑا لے جاتا ہے اور اُس دُھوئیں کی مانِند جو دُودکش سے نِکلتا ہے۔
  • لیکن مَیں مُلکِ مِصر ہی سے خُداوند تیرا خُدا ہُوں اور میرے سِوا تُو کِسی معبُود کو نہیں جانتا تھا کیونکہ میرے سِوا کوئی اَور نجات دینے والا نہیں ہے۔
  • مَیں نے بیابان میں یعنی خُشک زمِین میں تیری خبر گِیری کی۔
  • وہ اپنی چراگاہوں میں سیر ہُوئے اور سیر ہو کر اُن کے دِل میں گُھمنڈ سمایا اور مُجھے بُھول گئے۔
  • اِس لِئے مَیں اُن کے لِئے شیرِ بَبر کی مانِندہُؤا ۔ چِیتے کی مانِند راہ میں اُن کی گھات میں بَیٹُھوں گا۔
  • مَیں اُس رِیچھنی کی مانِند جِس کے بچّے چِھن گئے ہوں اُن سے دوچار ہُوں گا اور اُن کے دِل کا پردہ چاک کر کے شیرِ بَبر کی طرح اُن کو وہِیں نِگل جاؤُں گا ۔ دشتی درِندے اُن کو پھاڑ ڈالیں گے۔
  • اَے اِسرائیل یِہی تیری ہلاکت ہے کہ تُو میرا یعنی اپنے مددگار کا مُخالِف بنا۔
  • اب تیرا بادشاہ کہاں ہے کہ تُجھے تیرے سب شہروں میں بچائے؟ اور تیرے قاضی کہاں ہیں جِن کی بابت تُو کہتا تھا کہ مُجھے بادشاہ اور اُمرا عِنایت کر؟۔
  • مَیں نے اپنے قہر میں تُجھے بادشاہ دِیا اور غضب سے اُسے اُٹھا لِیا۔
  • اِفرائِیم کی بدکرداری باندھ رکھّی گئی اور اُس کے گُناہ ذخِیرہ میں جمع کِئے گئے۔
  • وہ گویا دردِ زِہ میں مُبتلا ہو گا ۔ وہ بے دانِش فرزند ہے ۔ اب مُناسِب ہے کہ وِلادت گاہ میں دیر نہ کرے۔
  • مَیں اُن کو پاتال کے قابُو سے نجات دُوں گا مَیں اُن کومَوت سے چُھڑاؤُں گا ۔ اَے مَوت تیری وبا کہاں ہے؟ اَے پاتال تیری ہلاکت کہاں ہے؟ مَیں ہرگِز رحم نہ کرُوں گا۔
  • اگرچہ وہ اپنے بھائِیوں میں برومند ہو تَو بھی پُوربی ہوا آئے گی ۔ خُداوند کا دَم بیابان سے آئے گا اور اُس کا سوتا سُوکھ جائے گا اور اُس کا چشمہ خُشک ہو جائے گا ۔ وہ سب مرغُوب ظرُوف کا خزانہ لُوٹ لے گا۔
  • سامر یہ اپنے جُرم کی سزا پائے گا کیونکہ اُس نے اپنے خُدا سے بغاوت کی ہے ۔ وہ تلوار سے گِر جائیں گے ۔ اُن کے بچّے پارہ پارہ ہوں گے اور باردار عَورتوں کے پیٹ چاک کِئے جائیں گے۔
  • اَے اِسرائیل خُداوند اپنے خُدا کی طرف رجُوع لا کیونکہ تُو اپنی بدکرداری کے سبب سے گِر گیا ہے۔
  • کلام لے کر خُداوند کی طرف رجُوع لاؤ اور کہو ہماری تمام بدکرداری کو دُور کر اور فضل سے ہم کو قبُول فرما ۔ تب ہم اپنے لبوں سے قُربانِیاں گُذرانیں گے۔
  • اسُور ہم کو نہیں بچائے گا ۔ ہم گھوڑوں پر سوار نہیں ہوں گے اور اپنی دستکاری کو خُدا نہ کہیں گے کیونکہ یتِیموں پر رحم کرنے والا تُو ہی ہے۔
  • مَیں اُن کی برگشتگی کا چارہ کرُوں گا ۔ مَیں کُشادہ دِلی سے اُن سے مُحبّت رکُھّوں گا کیونکہ میرا قہر اُن پر سے ٹل گیا ہے۔
  • مَیں اِسرائیل کے لِئے اوس کی مانِند ہُوں گا ۔ وہ سوسن کی طرح پُھولے گا اور لُبنا ن کی طرح اپنی جڑیں پَھیلائے گا۔
  • اُس کی ڈالِیاں پَھیلیں گی اور اُس میں زَیتُون کے درخت کی خُوبصُورتی اورلُبنا ن کی سی خُوشبُو ہو گی۔
  • اُس کے زیرِ سایہ رہنے والے بحال ہو جائیں گے ۔ وہ گیہُوں کی مانِند تر و تازہ اور تاک کی مانِند شگُفتہ ہوں گے ۔ اُن کی شُہرت لُبنا ن کی مَے کی سی ہو گی۔
  • اِفرائِیم کہے گا اب مُجھے بُتوں سے کیا کام؟ مَیں خُداوند نے اُس کی سُنی ہے اور اُس پر نِگاہ کرُوں گا ۔ مَیں سرسبز سرو کی مانِند ہُوں ۔ تُو مُجھ ہی سے برومند ہُؤا۔
  • دانِشمند کَون ہے کہ وہ یہ باتیں سمجھے اور دُور اندیش کَون ہے جو اِن کو جانے؟ کیونکہ خُداوند کی راہیں راست ہیں اور صادِق اُن میں چلیں گے لیکن خطاکار اُن میں گِر پڑیں گے۔
  • خُداوند کا کلام جو یُوایل بِن فتُوایل پر نازِل ہُؤا:۔
  • اَے بُوڑھو سُنو! اَے زمِین کے سب باشِندو کان لگاؤ! کیا تُمہارے یا تُمہارے باپ دادا کے ایّام میں کبھی اَیسا ہُؤا؟۔
  • تُم اپنی اَولاد سے اِس کا تذکرہ کرو اور تُمہاری اَولاد اپنی اَولاد سے اور اُن کی اَولاد اپنی نسل سے بیان کرے۔
  • کہ جو کُچھ ٹِڈّیوں کے ایک غول سے بچا اُسے دُوسرا غول نِگل گیا اور جو کُچھ دُوسرے سے بچا اُسے تِیسرا غول چَٹ کر گیا اور جو کُچھ تِیسرے سے بچا اُسے چَوتھا غول کھا گیا۔
  • اَے متوالو جاگو اور ماتم کرو! اَے مَے نوشی کرنے والو نئی مَے کے لِئے چِلاّؤ کیونکہ وہ تُمہارے مُنہ سے چِھن گئی ہے۔
  • کیونکہ میرے مُلک پر ایک قَوم چڑھ آئی ہے جِس کے لوگ زورآور اور بے شُمار ہیں ۔ اُن کے دانت شیرِ بَبر کے سے ہیں اور اُن کی داڑھیں شیرنی کی سی ہیں۔
  • اُنہوں نے میرے تاکِستان کو اُجاڑ ڈالا اور میرے انجِیر کے درختوں کو توڑ ڈالا ہے ۔ اُنہوں نے اُن کو بِالکُل چِھیل چھال کر پھینک دِیا ۔ اُن کی ڈالِیاں سفید نِکل آئِیں۔
  • تُم ماتم کرو جِس طرح دُلہن اپنی جوانی کے شَوہر کے لِئے ٹاٹ اوڑھ کر ماتم کرتی ہے۔
  • نذر کی قُربانی اور تپاون خُداوند کے گھر سے مَوقُوف ہو گئے ۔ خُداوند کے خِدمت گُذار کاہِن ماتم کرتے ہیں۔
  • کھیت اُجڑ گئے ۔ زمِین ماتم کرتی ہے کیونکہ غلّہ خراب ہو گیا ۔ نئی مَے ختم ہو گئی اور رَوغن ضائِع ہو گیا۔
  • اَے کِسانو خجالت اُٹھاؤ ۔ اَے تاکِستان کے باغبانو نَوحہ کرو کیونکہ گیہُوں اور جَو اور مَیدان کے تیّار کھیت برباد ہو گئے۔
  • تاک خُشک ہو گئی ۔ انجِیر کا درخت مُرجھا گیا ۔ انار اور کھجُور اور سیب کے درخت ہاں مَیدان کے تمام درخت مُرجھا گئے اور بنی آدم سے خُوشی جاتی رہی۔
  • اَے کاہِنو! کمریں کَس کر ماتم کرو ۔ اَے مذبح پر خِدمت کرنے والو واوَیلا کرو ۔ اَے میرے خُدا کے خادِمو آؤ رات بھر ٹاٹ اوڑھو کیونکہ نذز کی قُربانی اور تپاون تُمہارے خُدا کے گھر سے مَوقُوف ہو گئے۔
  • روزہ کے لِئے ایک دِن مُقدّس کرو ۔ مُقدّس محفِل فراہم کرو ۔ بزُرگوں اور مُلک کے تمام باشِندوں کو خُداوند اپنے خُدا کے گھر میں جمع کر کے اُس سے فریاد کرو۔
  • اُس روز پر افسوس! کیونکہ خُداوند کا روز نزدِیک ہے ۔ وہ قادرِ مُطلق کی طرف سے بڑی ہلاکت کی مانِند آئے گا۔
  • کیا ہماری آنکھوں کے سامنے روزی مَوقُوف نہیں ہُوئی اور ہمارے خُدا کے گھر سے خُوشی و شادمانی جاتی نہیں رہی؟۔
  • بِیج ڈھیلوں کے نِیچے سڑ گیا ۔ غلّہ خانے خالی پڑے ہیں ۔ کھتّے توڑ ڈالے گئے کیونکہ کھیتی سُوکھ گئی۔
  • جانور کَیسے کراہتے ہیں! گائے بَیل کے گلّے پریشان ہیں کیونکہ اُن کے لِئے چراگاہ نہیں ہے ۔ ہاں بھیڑوں کے گلّے بھی نیست ہو گئے ہیں۔
  • اَے خُداوند مَیں تیرے حضُور فریاد کرتا ہُوں کیونکہ آگ نے بیابان کی چراگاہوں کو جلا دِیا اور شُعلہ نے مَیدان کے سب درختوں کو بھسم کر دِیا ہے۔
  • جنگلی جانور بھی تیری طرف تکتے ہیں کیونکہ پانی کی ندِیاں سُوکھ گئِیں اور آگ بیابان کی چراگاہوں کو کھا گئی۔
  • صِیُّون میں نرسِنگا پُھونکو ۔ میرے کوہِ مُقدّس پرسانس باندھ کر زور سے پُھونکو ۔ مُلک کے تمام باشِندے تھرتھرائیں کیونکہ خُداوند کا روز چلا آتا ہے بلکہ آ پُہنچا ہے۔
  • اندھیرے اور تارِیکی کا روز ۔ ابرِ سِیاہ اور ظُلمات کا روز ہے ۔ ایک بڑی اور زبردست اُمّت جِس کی مانِند نہ کبھی ہُوئی اور نہ سالہایِ دراز تک اُس کے بعد ہو گی پہاڑوں پر صُبح صادِق کی طرح پَھیل جائے گی۔
  • گویا اُن کے آگے آگے آگ بھسم کرتی جاتی ہے اور اُن کے پِیچھے پِیچھے شُعلہ جلاتا جاتا ہے ۔ اُن کے آگے زمِین باغِ عد ن کی مانِند ہے اور اُن کے پِیچھے وِیران بیابان ہے ۔ ہاں اُن سے کُچھ نہیں بچتا۔
  • اُن کی نمُود گھوڑوں کی سی ہے اور سواروں کی مانِند دَوڑتے ہیں۔
  • پہاڑوں کی چوٹِیوں پر رتھوں کے کھڑکھڑانے اور بُھوسے کو بھسم کرنے والے شُعلۂِ آتِش کے شور کی مانِند بُلند ہوتے ہیں ۔ وہ جنگ کے لِئے صف بستہ زبردست قَوم کی مانِند ہیں۔
  • اُن کے رُوبرُو لوگ تھرتھراتے ہیں ۔ سب چِہروں کا رنگ فق ہو جاتا ہے۔
  • وہ پہلوانوں کی طرح دَوڑتے اور جنگی مَردوں کی طرح دِیواروں پر چڑھ جاتے ہیں ۔ سب اپنی اپنی راہ پر چلتے ہیں اور صف نہیں توڑتے۔
  • وہ ایک دُوسرے کو نہیں دھکیلتے ۔ ہر ایک اپنی راہ پر چلا جاتا ہے ۔ وہ جنگی ہتھیاروں سے گُذر جاتے ہیں اور بے ترتِیب نہیں ہوتے۔
  • وہ شہر میں کُود پڑتے اور دِیواروں اور گھروں پر چڑھ کر چوروں کی طرح کِھڑکیوں سے گُھس جاتے ہیں۔
  • اُن کے سامنے زمِین و آسمان کانپتے اور تھرتھراتے ہیں ۔ سُورج اور چاند تارِیک اور سِتارے بے نُور ہو جاتے ہیں۔
  • اور خُداوند اپنے لشکر کے سامنے للکارتا ہے کیونکہ اُس کا لشکر بے شُمار ہے اور اُس کے حُکم کو انجام دینے والا زبردست ہے کیونکہ خُداوند کا روزِ عظِیم نِہایت خَوفناک ہے ۔ کَون اُس کی برداشت کر سکتا ہے؟۔
  • لیکن خُداوند فرماتا ہے اب بھی پُورے دِل سے اور روزہ رکھ کر اور گِریہ و زاری و ماتم کرتے ہُوئے میری طرف رجُوع لاؤ۔
  • اور اپنے کپڑوں کو نہیں بلکہ دِلوں کو چاک کر کے خُداوند اپنے خُدا کی طرف مُتوجّہِ ہو کیونکہ وہ رحِیم و مِہربان قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت میں غنی ہے اور عذاب نازِل کرنے سے باز رہتا ہے۔
  • کَون جانتا ہے کہ وہ باز رہے اور برکت باقی چھوڑے جو خُداوند تُمہارے خُدا کے لِئے نذر کی قُربانی اور تپاون ہو۔
  • صِیُّون میں نرسِنگا پُھونکو اور روزہ کے لِئے ایک دِن مُقدّس کرو ۔ مُقدّس محفِل فراہم کرو۔
  • تُم لوگوں کو جمع کرو ۔ جماعت کو مُقدّس کرو ۔ بزُرگوں کو اِکٹّھا کرو ۔ بچّوں اور شِیرخواروں کو بھی فراہم کرو ۔ دُلہا اپنی کوٹھری سے اور دُلہن اپنے خلوت خانہ سے نِکل آئے۔
  • کاہِن یعنی خُداوند کے خادِم ڈیوڑھی اور قُربان گاہ کے درمِیان گِریہ و زاری کریں اور کہیں اَے خُداوند اپنے لوگوں پر رحم کر اور اپنی مِیراث کی تَوہِین نہ ہونے دے ۔ اَیسا نہ ہو کہ دُوسری قَومیں اُن پر حُکومت کریں ۔ وہ اُمّتوں کے درمیان کیوں کہیں کہ اُن کا خُدا کہاں ہے؟۔
  • تب خُداوند کو اپنے مُلک کے لِئے غَیرت آئی اور اُس نے اپنے لوگوں پر رحم کِیا۔
  • پِھر خُداوند نے اپنے لوگوں سے فرمایا مَیں تُم کو اناج اور نئی مَے اور تیل عطا فرماؤُں گا اور تُم اُن سے سیر ہو گے اور مَیں پِھر تُم کو قَوموں میں رُسوا نہ کرُوں گا۔
  • اور شِمالی لشکر کو تُم سے دُور کرُوں گا اور اُسے خُشک بیابان میں ہانک دُوں گا ۔ اُس کے اگلے مشرِقی سمُندر میں اور پِچھلے مغرِبی سمُندر میں ہوں گے ۔ اُس سے بدبُو اُٹھے گی اور عفُونت پَھیلے گی کیونکہ اُس نے بڑی گُستاخی کی ہے۔
  • اَے زمِین ہِراسان نہ ہو ۔ خُوشی اور شادمانی کر کیونکہ خُداوند نے بڑے بڑے کام کِئے ہیں۔
  • اَے دشتی جانورو ہِراسان نہ ہو کیونکہ بیابان کی چراگاہ سبز ہوتی ہے اور درخت اپنا پَھل لاتے ہیں ۔ انجِیراور تاک اپنی پُوری پَیداوار دیتے ہیں۔
  • پس اَے بنی صِیُّون خُوش ہو اور خُداوند اپنے خُدا میں شادمانی کرو کیونکہ وہ تُم کو پہلی برسات اِعتدال سے بخشے گا ۔ وُہی تُمہارے لِئے بارِش یعنی پہلی اور پِچھلی برسات بروقت بھیجے گا۔
  • یہاں تک کہ کھلِیہان گیہُوں سے بھر جائیں گے اور حَوض نئی مَے اور تیل سے لبریز ہوں گے۔
  • اور اُن برسوں کا حاصِل جو میری تُمہارے خِلاف بھیجی ہُوئی فَوجِ ملخ نِگل گئی اور کھا کر چٹ کر گئی تُم کو واپس دُوں گا۔
  • اور تُم خُوب کھاؤ گے اور سیر ہو گے اور خُداوند اپنے خُدا کے نام کی جِس نے تُم سے عجِیب سلُوک کِیا سِتایش کرو گے اور میرے لوگ ہرگِز شرمِندہ نہ ہوں گے۔
  • تب تُم جانو گے کہ مَیں اِسرائیل کے درمِیان ہُوں اور مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں اور کوئی دُوسرا نہیں اور میرے لوگ کبھی شرمِندہ نہ ہوں گے۔
  • اور اِس کے بعد مَیں ہر فردِ بشر پر اپنی رُوح نازِل کرُوں گا اور تُمہارے بیٹے بیٹِیاں نبُوّت کریں گے ۔ تُمہارے بُوڑھے خواب اور جوان رویا دیکھیں گے۔
  • بلکہ مَیں اُن ایّام میں غُلاموں اور لَونڈیوں پر اپنی رُوح نازِل کرُوں گا۔
  • اور مَیں زمِین و آسمان میں عجائِب ظاہِر کرُوں گا یعنی خُو ن اور آگ اور دُھوئیں کے سُتُون۔
  • اِس سے پیشتر کہ خُداوند کا خَوفناک روزِ عظِیم آئے آفتاب تارِیک اور مہتاب خُون ہو جائے گا۔
  • اور جو کوئی خُداوند کا نام لے گا نجات پائے گا کیونکہ کوہِ صِیُّون اور یروشلیِم میں جَیسا خُداوند نے فرمایا ہے بچ نِکلنے والے ہوں گے اور باقی لوگوں میں وہ جِن کو خُداوند بُلاتا ہے۔
  • اُن ایّام میں اور اُسی وقت جب مَیں یہُودا ہ اور یروشلیِم کے اسِیروں کو واپس لاؤُں گا۔
  • تو سب قَوموں کو جمع کرُوں گا اور اُن کو یہُوسفط کی وادی میں اُتار لاؤُں گا اور وہاں اُن پر اپنی قَوم اور مِیراث اِسرائیل کے لِئے جِن کو اُنہوں نے قَوموں کے درمیان پراگندہ کِیا اور میرے مُلک کو بانٹ لِیا حُجّت ثابِت کرُوں گا۔
  • ہاں اُنہوں نے میرے لوگوں پر قُرعہ ڈالا اور ایک کسبی کے بدلے ایک لڑکا دِیا اور مَے کے لِئے ایک لڑکی بیچی تاکہ مَیخواری کریں۔
  • پس اَے صُور و صَیدا اور فلِستِین کے تمام علاقو میرے لِئے تُمہاری کیا حقِیقت ہے؟ کیا تُم مُجھ کو بدلہ د و گے؟ اور اگر دو گے تو مَیں وہِیں فَوراً تُمہارا بدلہ تُمہارے سر پر پھینک دُوں گا۔
  • چُونکہ تُم نے میرا سونا چاندی لے لِیا ہے اور میری لطِیف و نفِیس چِیزیں اپنے مَندروں میں لے گئے ہو۔
  • اور تُم نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کی اَولاد کو یُونانیوں کے ہاتھ بیچا ہے تاکہ اُن کو اُن کی حدُود سے دُور کرو۔
  • اِس لِئے مَیں اُن کو اُس جگہ سے جہاں تُم نے بیچا ہے برانگیختہ کرُوں گا اور تُمہارا بدلہ تُمہارے سر پر لاؤُں گا۔
  • اور تُمہارے بیٹے بیٹِیوں کو بنی یہُوداہ کے ہاتھ بیچُوں گا اور وہ اُن کو اہِلِ سبا کے ہاتھ جو دُور کے مُلک میں رہتے ہیں بیچیں گے کیونکہ یہ خُداوند کا فرمان ہے۔
  • قَوموں کے درمیان اِس بات کی مُنادی کرو ۔ لڑائی کی تیّاری کرو ۔ بہادُروں کو برانگیختہ کرو ۔ جنگی جوان حاضِر ہوں ۔ وہ چڑھائی کریں۔
  • اپنے ہل کی پھالوں کو پِیٹ کر تلواریں بناؤ اور ہنسوؤں کو پِیٹ کر بھالے ۔ کمزور کہے کہ مَیں زورآور ہُوں۔
  • اَے اِردگِرد کی سب قَومو جلد آ کر جمع ہو جاؤ ۔ اَے خُداوند اپنے بہادُروں کو وہاں بھیج دے۔
  • قَومیں برانگیختہ ہوں اور یہُوسفط کی وادی میں آئیں کیونکہ مَیں وہاں بَیٹھ کر اِردگِرد کی سب قَوموں کی عدالت کرُوں گا۔
  • ہنسوا لگاؤ کیونکہ کھیت پک گیا ہے ۔ آؤ رَوندو کیونکہ حَوض لبالب اور کولھُو لبریز ہیں کیونکہ اُن کی شرارت عظِیم ہے۔
  • گروہ پر گروہ اِنفصا ل کی وادی میں ہے کیونکہ خُداوندکا دِن اِنفصا ل کی وادی میں آ پُہنچا۔
  • سُورج اور چاند تارِیک ہو جائیں گے اور سِتاروں کا چمکنا بند ہو جائے گا۔
  • کیونکہ خُداوندصِیّوُن سے نعرہ مارے گا اور یروشلیِم سے آواز بُلند کرے گا اور آسمان و زمِین کانپیں گے لیکن خُداوند اپنے لوگوں کی پناہ گاہ اور بنی اِسرائیل کا قلعہ ہے۔
  • پس تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں جو صِیُّون میں اپنے کوہِ مُقدّس پر رہتا ہُوں ۔ تب یروشلیِم بھی مُقدّس ہو گا اور پِھر اُس میں کِسی اجنبی کا گُذر نہ ہو گا۔
  • اور اُس روز پہاڑوں پر سے نئی مَے ٹپکے گی اور ٹِیلوں پر سے دُودھ بہے گا اور یہُودا ہ کی سب ندیوں میں پانی جاری ہو گا اور خُداوند کے گھر سے ایک چشمہ پُھوٹ نِکلے گا اور وادیِ شِطِّیم کو سیراب کرے گا۔
  • مِصر وِیرانہ ہو گا اور ادُو م سُنسان بیابان کیونکہ اُنہوں نے بنی یہُوداہ پر ظُلم کِیا اور اُن کے مُلک میں بے گُناہوں کا خُون بہایا۔
  • لیکن یہُودا ہ ہمیشہ آباد اور یروشلیِم پُشت در پُشت قائِم رہے گا۔
  • کیونکہ مَیں اُن کا خُون پاک قرار دُوں گا جو مَیں نے اب تک پاک قرار نہ دِیا تھا کیونکہ خُداوند صِیُّون میں سکُونت پذِیر ہے۔
  • تقُو ع کے چرواہوں میں سے عامُو س کا کلام جو اُس پرشاہِ یہُودا ہ عُزِّیاہ اور شاہِ اِسرائیل یرُبعا م بِن یُوآس کے ایّام میں اِسرائیل کی بابت بَھونچال سے دو سال پہلے رویا میں نازِل ہُؤا۔:-
  • اُس نے کہا کہ خُداوند صِیُّون سے نعرہ مارے گا اور یروشلیِم سے آواز بُلند کرے گا اور چرواہوں کی چراگاہیں ماتم کریں گی اور کرمِل کی چوٹی سُوکھ جائے گی۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دمِشق کے تِین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے مَیں اُس کو بے سزا نہ چھوڑُوں گا کیونکہ اُنہوں نے جِلعاد کو کھلِیہان میں داؤنے کے آ ہنی اَوزارسے رَوند ڈالا ہے۔
  • اور مَیں حزائیل کے گھرانے میں آگ بھیجُوں گا جو بِن ہدد کے قصروں کو کھا جائے گی۔
  • اور مَیں دمِشق کا اڑبنگا توڑُوں گا اور وادیِ آو ن کے باشِندوں اور بَیت عد ن کے فرمانروا کو کاٹ ڈالُوں گا اور ارا م کے لوگ اسِیر ہو کر قِیر کو جائیں گے خُداوند فرماتا ہے۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ غزّہ کے تِین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے مَیں اُس کو بے سزا نہ چھوڑُوں گا کیونکہ وہ سب لوگوں کو اسِیرکر کے لے گئے تاکہ اُن کو ادُو م کے حوالہ کریں۔
  • پس مَیں غزّہ کی شہر پناہ پر آگ بھیجُوں گا جو اُس کے قصروں کو کھا جائے گی۔
  • اور اشدُود کے باشِندوں اور اسقلُو ن کے فرمانروا کو کاٹ ڈالُوں گا اور عقرُو ن پر ہاتھ چلاؤُں گا اور فلِستِیوں کے باقی لوگ نیست ہو جائیں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ صُور کے تِین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے مَیں اُس کو بے سزا نہ چھوڑُوں گا کیونکہ اُنہوں نے سب لوگوں کو ادُو م کے حوالہ کِیا اور برادرانہ عہد کو یاد نہ کِیا۔
  • پس مَیں صُور کی شہر پناہ پر آگ بھیجُوں گا جو اُس کے قصروں کو کھا جائے گی۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ ادُو م کے تِین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے مَیں اُس کو بے سزا نہ چھوڑُوں گا کیونکہ اُس نے تلوار لے کر اپنے بھائی کو رگیدا اور رحمدِلی کو ترک کر دِیا اور اُس کا قہر ہمیشہ پھاڑتا رہا اور اُس کا غضب مَوقُوف نہ ہُؤا۔
  • پس مَیں تیمان پر آگ بھیجُوں گا اور وہ بُصرا ہ کے قصروں کو کھا جائے گی۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ بنی عمُّون کے تِین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے مَیں اُس کو بے سزا نہ چھوڑُوں گا کیونکہ اُنہوں نے اپنی حدُود کو بڑھانے کے لِئے جِلعاد کی باردار عَورتوں کے پیٹ چاک کِئے۔
  • پس مَیں ربّہ کی شہر پناہ پر آگ بھڑکاؤُں گا جو اُس کے قصروں کو لڑائی کے دِن للکار اور آندھی کے دِن گِردباد کے ساتھ کھا جائے گی۔
  • اور اُن کا بادشاہ بلکہ وہ اپنے اُمرا کے ساتھ اسِیرہو کر جائے گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مُوآ ب کے تِین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے مَیں اُس کو بے سزا نہ چھوڑُوں گا کیونکہ اُس نے شاہِ ادُو م کی ہڈِّیوں کو جلا کر چُونا بنا دِیاہے۔
  • پس مَیں مُوآ ب پر آگ بھیجُوں گا اور وہ قریوت کے قصروں کو کھا جائے گی اور مُوآ ب للکار اور نرسِنگے کی آواز اور شور و غَوغا کے درمِیان مَرے گا۔
  • اور مَیں قاضی کو اُس کے درمِیان سے کاٹ ڈالُوں گا اور اُس کے تمام اُمرا کو اُس کے ساتھ قتل کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ یہُودا ہ کے تِین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے مَیں اُس کو بے سزا نہ چھوڑُوں گا کیونکہ اُنہوں نے خُدا وند کی شرِیعت کو رّد کِیا اوراُس کے احکام کی پَیروی نہ کی اور اُن کے جُھوٹے معبُودوں نے جِن کی پَیروی اُن کے باپ دادا نے کی اُن کو گُمراہ کِیا ہے۔
  • پس مَیں یہُودا ہ پر آگ بھیجُوں گا جو یروشلیِم کے قصروں کو کھا جائے گی۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسرائیل کے تِین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے میں اُس کو بے سزا نہ چھوڑُوں گا کیونکہ اُنہوں نے صادِق کو رُوپیہ کی خاطِر اور مِسکِین کو جُوتِیوں کے جوڑے کی خاطِر بیچ ڈالا۔
  • وہ مِسکِینوں کے سر پر کی گرَد کا بھی لالچ رکھتے ہیں اور حلِیموں کو اُن کی راہ سے گُمراہ کرتے ہیں اور باپ بیٹا ایک ہی عَورت کے پاس جانے سے میرے مُقدّس نام کی تکفِیر کرتے ہیں۔
  • اور وہ ہر مذبح کے پاس گِرو لِئے ہُوئے کپڑوں پر لیٹتے ہیں اور اپنے خُدا کے گھر میں جُرمانہ سے خرِیدی ہُوئی مَے پِیتے ہیں۔
  • حالانکہ مَیں ہی نے اُن کے سامنے سے اموریوں کو نیست کِیا جو دیوداروں کی مانِند بُلند اور بلُوطوں کی مانِند مضبُوط تھے ۔ ہاں مَیں ہی نے اُوپر سے اُن کا پَھل برباد کِیا اور نِیچے سے اُن کی جڑیں کاٹِیں۔
  • اور مَیں ہی تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا اور چالِیس برس تک بیابان میں تُمہاری رہبری کی تاکہ تُم اموریوں کے مُلک پر قابِض ہو جاؤ۔
  • اور مَیں نے تُمہارے بیٹوں میں سے نبی اور تُمہارے جوانوں میں سے نذِیر برپا کِئے ۔ خُداوند فرماتا ہے اَے بنی اِسرائیل کیا یہ سچ نہیں؟۔
  • لیکن تُم نے نذِیروں کو مَے پِلائی اور نبِیوں کو حُکم دِیا کہ نبُوّت نہ کریں۔
  • دیکھو مَیں تُم کو اَیسا دباؤُں گا جَیسے پُولوں سے لدی ہُوئی گاڑی دباتی ہے۔
  • تب تیز رفتار سے بھاگنے کی طاقت جاتی رہے گی اور زورآور کا زور بیکار ہو گا اور بہادُر اپنی جان نہ بچا سکے گا۔
  • اور کمان کھینچنے والا کھڑا نہ رہے گا اور تیز قدم اورسوار اپنی جان نہ بچا سکیں گے۔
  • اور پہلوانوں میں سے جو کوئی دِلاور ہے ننگا نِکل بھاگے گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • اَے بنی اِسرائیل! اَے سب لوگو جِن کو مَیں مُلکِ مِصر سے نِکال لایا یہ بات سُنوجو خُداوند تُمہاری بابت فرماتا ہے۔
  • دُنیا کے سب گھرانوں میں سے مَیں نے صِرف تُم کو برگُزِیدہ کِیا ہے اِس لِئے مَیں تُم کو تُمہاری ساری بدکرداری کی سزا دُوں گا۔
  • اگر دو شخص باہم مُتّفِق نہ ہوں تو کیا اِکٹّھے چل سکیں گے؟۔
  • کیا شیرِبَبر جنگل میں گرجے گا جبکہ اُس کو شِکار نہ مِلا ہو؟ اور اگر جوان شیر نے کُچھ نہ پکڑا ہو تو کیا وہ غار میں سے اپنی آواز کو بُلند کرے گا؟۔
  • کیا کوئی چِڑیا زمِین پر دام میں پھنس سکتی ہے جبکہ اُس کے لِئے دام ہی نہ بِچھایا گیا ہو؟ کیا پھندا جب تک کہ کُچھ نہ کُچھ اُس میں پھنسا نہ ہو زمِین پر سے اُچھلے گا؟۔
  • کیا یہ مُمکِن ہے کہ شہر میں نرسِنگا پُھونکا جائے اور لوگ نہ کانپیں یا کوئی بلا شہر پر آئے اور خُداوند نے اُسے نہ بھیجا ہو؟۔
  • یقِیناً خُداوند خُدا کُچھ نہیں کرتا جب تک کہ اپنا بھید اپنے خِدمت گُذار نبِیوں پر پہلے آشکارا نہ کرے۔
  • شیرِبَبر گرجا ہے ۔ کَون نہ ڈرے گا؟ خُداوند خُدا نے فرمایا ہے ۔ کَون نبُوّت نہ کرے گا؟۔
  • اشدُود کے قصروں میں اور مُلکِ مِصر کے قصروں میں مُنادی کرو اور کہو سامر یہ کے پہاڑوں پر جمع ہو جاؤ اور دیکھو اُس میں کَیسا ہنگامہ اور ظُلم ہے۔
  • کیونکہ وہ نیکی کرنا نہیں جانتے خُداوند فرماتا ہے جو اپنے قصروں میں ظُلم اور لُوٹ کو جمع کرتے ہیں۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دُشمن مُلک کا مُحاصرہ کرے گا اور تیری قُوّت کو تُجھ سے دُور کرے گا اور تیرے قصر لُوٹے جائیں گے۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جِس طرح سے چرواہا دو ٹانگیں یا کان کا ایک ٹُکڑا شیرِبَبر کے مُنہ سے چُھڑا لیتاہے اُسی طرح بنی اِسرائیل جو سامر یہ میں پلنگ کے گوشہ میں اور ریشمِین فرش پر بَیٹھے رہتے ہیں چُھڑا لِئے جائیں گے۔
  • خُداوند خُدا ربُّ الافواج فرماتا ہے سُنو اور بنی یعقُوب کے خِلاف گواہی دو۔
  • کیونکہ جب مَیں اِسرائیل کے گُناہوں کی سزا دُوں گا تو بَیت ایل کے مذبحوں کو بھی دیکھ لُوں گا اور مذبح کے سِینگ کٹ کر زمِین پر گِر جائیں گے۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے مَیں زمِستانی اور تابِستانی گھروں کو برباد کرُوں گا اور ہاتھی دانت کے گھر مِسمار کِئے جائیں گے اور بُہت سے مکان وِیران ہوں گے۔
  • اَے بسن کی گایو جو کوہِ سامر یہ پر رہتی ہو اور غرِیبوں کو ستاتی اور مِسکِینوں کو کُچلتی اور اپنے مالِکوں سے کہتی ہو لاؤ ہم پِئیں تُم یہ بات سُنو۔
  • خُداوند خُدا نے اپنی پاکِیزگی کی قَسم کھائی ہے کہ تُم پر وہ دِن آئیں گے جب تُم کو آنکڑیوں سے اور تُمہاری اَولاد کو شَستوں سے کھینچ لے جائیں گے۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے تُم میں سے ہر ایک اُس رخنہ سے جو اُس کے سامنے ہو گا نِکل بھاگے گی اور تُم قَید میں ڈالی جاؤ گی۔
  • بَیت ا یل میں آؤ اور گُناہ کرو اور جِلجا ل میں کثرت سے گُناہ کرو ۔ ہر صُبح اپنی قُربانیاں اور ہر تِیسرے روز دَہ یکی لاؤ۔
  • اور شُکرگُذاری کا ہدیہ خمِیر کے ساتھ آگ پر گُذرانو اور رضا کی قُربانی کا اِعلان کرو اور اُس کو مشہُور کرو کیونکہ اَے بنی اِسرائیل یہ سب کام تُم کو پسند ہیں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
  • خُداوند فرماتا ہے اگرچہ مَیں نے تُم کو تُمہارے ہر شہر میں دانتوں کی صفائی اور تُمہارے ہر مکان میں روٹی کی کمی دی ہے تَو بھی تُم میری طرف رجُوع نہ لائے۔
  • اور اگرچہ مَیں نے مِینہ کو جب کہ فصل پکنے میں تِین مہِینے باقی تھے تُم سے روک لِیا اور ایک شہر پر برسایا اور دُوسرے سے روک رکھّا ایک قِطعہ زمِین پر برسا اور دُوسرا قِطعہ بارِش نہ ہونے کے باعِث سُوکھ گیا۔
  • اور دو تِین بستِیاں آوارہ ہو کر ایک بستی میں آئیں تاکہ لوگ پانی پِئیں پر وہ آسُودہ نہ ہُوئے تَو بھی تُم میری طرف رجُوع نہ لائے خُداوند فرماتا ہے۔
  • پِھر مَیں نے تُم پر بادِ سمُوم اور گیروئی کی آفت بھیجی اور تُمہارے بے شُمار باغ اور تاکِستان اور انجِیر اور زَیتُون کے درخت ٹِڈّیوں نے کھا لِئے تَو بھی تُم میری طرف رجُوع نہ لائے خُداوند فرماتا ہے۔
  • مَیں نے مِصر کی سی وبا تُم پر بھیجی اور تُمہارے جوانوں کو تلوار سے قتل کِیا ۔ تُمہارے گھوڑے چِھین لِئے اور تُمہاری لشکرگاہ کی بدبُو تُمہارے نتھنوں میں پُہنچی تَو بھی تُم میری طرف رجُوع نہ لائے خُداوند فرماتا ہے۔
  • مَیں نے تُم میں سے بعض کو اُلٹ دِیا جَیسے خُدا نے سدُو م اور عمُور ہ کو اُلٹ دِیا تھا اور تُم اُس لُکٹی کی مانِند ہُوئے جو آگ سے نِکالی جائے تَو بھی تُم میری طرف رجُوع نہ لائے خُداوند فرماتا ہے۔
  • پس اَے اِسرائیل مَیں تُجھ سے یُوں ہی کرُوں گا اور چُونکہ مَیں تُجھ سے یُوں کرُوں گا اِس لِئے اَے اِسرائیل تُو اپنے خُدا سے مُلاقات کی تیّاری کر۔
  • کیونکہ دیکھ اُسی نے پہاڑوں کو بنایا اور ہوا کو پَیداکِیا ۔ وہ اِنسان پر اُس کے خیالات کو ظاہِر کرتا ہے اورصُبح کو تارِیک بنا دیتا ہے اور زمِین کے اُونچے مقامات پر چلتا ہے ۔ اُس کا نام خُداوند ربُّ الافواج ہے۔
  • اَے اِسرائیل کے خاندان اِس کلام کو جِس سے مَیں تُم پر نَوحہ کرتا ہُوں سُنو۔
  • اِسرائیل کی کُنواری گِر پڑی ۔ وہ پِھر نہ اُٹھے گی ۔ وہ اپنی زمِین پر پڑی ہے ۔ اُس کو اُٹھانے والا کوئی نہیں۔
  • کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اِسرائیل کے گھرانے کے لِئے جِس شہر سے ایک ہزار نِکلتے تھے اُس میں ایک سَو رہ جائیں گے اور جِس سے ایک سَو نِکلتے تھے اُس میں دس رہ جائیں گے۔
  • کیونکہ خُداوند اِسرائیل کے گھرانے سے یُوں فرماتا ہے کہ تُم میرے طالِب ہو اور زِندہ رہو۔
  • لیکن بَیت ایل کے طالِب نہ ہو اور جِلجا ل میں داخِل نہ ہو اور بِیرسبع کو نہ جاؤ کیونکہ جِلجا ل اسِیری میں جائے گا اور بَیت ایل نا چِیزہو گا۔
  • تُم خُداوند کے طالِب ہو اور زِندہ رہو ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ یُوسف کے گھرانے میں آگ کی مانِند بھڑکے اور اُسے کھا جائے اور بَیت ایل میں اُسے بُجھانے والا کوئی نہ ہو۔
  • اَے عدالت کو ناگدُونا بنانے والو اور صداقت کو خاک میں مِلانے والو۔
  • وُہی ثُریّا اور جبّار سِتاروں کا خالِق ہے جو مَوت کے سایہ کو مطلعِ نُور اور روزِ روشن کو شبِ دِیجُور بنا دیتا ہے اور سمُندر کے پانی کو بُلاتا اور رُویِ زمِین پر پَھیلاتا ہے جِس کا نام خُداوند ہے۔
  • وہ جو زبردستوں پر ناگہانی ہلاکت لاتا ہے ۔ جِس سے قلعوں پر تباہی آتی ہے۔
  • وہ پھاٹک میں ملامت کرنے والوں سے کِینہ رکھتے ہیں اور راست گو سے نفرت کرتے ہیں۔
  • پس چُونکہ تُم مِسکِینوں کو پامال کرتے ہو اور ظُلم کر کے اُن سے گیہُوں چِھین لیتے ہو اِس لِئے جو تراشے ہُوئے پتّھروں کے مکان تُم نے بنائے اُن میں نہ بسو گے اور جو نفِیس تاکِستان تُم نے لگائے اُن کی مَے نہ پِیو گے۔
  • کیونکہ مَیں تُمہاری بے شُمار خطاؤں اور تُمہارے بڑے بڑے گُناہوں سے آگاہ ہُوں۔تُم صادِقوں کو ستاتے اور رِشوت لیتے ہو اور پھاٹک میں مِسکِینوں کی حق تلفی کرتے ہو۔
  • اِس لِئے اِن ایّام میں پیش بِین خاموش ہو رہیں گے کیونکہ یہ بُرا وقت ہے۔
  • بدی کے نہیں بلکہ نیکی کے طالِب ہو تاکہ زِندہ رہواور خُداوند ربُّ الافواج تُمہارے ساتھ رہے گا جَیسا کہ تُم کہتے ہو۔
  • بدی سے عداوت اور نیکی سے مُحبّت رکھّو اور پھاٹک میں عدالت کو قائِم کرو ۔ شاید خُداوند ربُّ الافواج بنی یُوسف کے بقِیّہ پر رحم کرے۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ سب بازاروں میں نَوحہ ہو گا اور سب گلِیوں میں افسوس افسوس! کہیں گے اور کِسانوں کو ماتم کے لِئے اور اُن کو جو نَوحہ گری میں مہارت رکھتے ہیں نَوحہ کے لِئے بُلائیں گے۔
  • اور سب تاکِستانوں میں ماتم ہو گا کیونکہ مَیں تُجھ میں سے ہو کر گُذرُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • تُم پر افسوس جو خُداوند کے دِن کی آرزُو کرتے ہو! تُم خُداوند کے دِن کی آرزُو کیوں کرتے ہو؟ وہ تو تارِیکی کا دِن ہے ۔ روشنی کا نہیں۔
  • جَیسے کوئی شیرِ بَبر سے بھاگے اور رِیچھ اُسے مِلے یا گھر میں جا کر اپنا ہاتھ دِیوار پر رکھّے اور اُسے سانپ کاٹ لے۔
  • کیا خُداوند کا دِن تارِیکی نہ ہو گا؟ اُس میں روشنی نہ ہو گی بلکہ سخت ظُلمت ہو گی اور نُور مُطلق نہ ہو گا۔
  • مَیں تُمہاری عِیدوں کو مکرُوہ جانتا اور اُن سے نفرت رکھتا ہُوں اور مَیں تُمہاری مُقدّ س محفِلوں سے بھی خُوش نہ ہُوں گا۔
  • اور اگرچہ تُم میرے حضُور سوختنی اور نذر کی قُربانِیاں گُذرانو گے تَو بھی مَیں اُن کو قبُول نہ کرُوں گا اور تُمہارے فربَہ جانوروں کی شُکرانہ کی قُربانیوں کو خاطِرمیں نہ لاؤُں گا۔
  • تُو اپنے سرُود کا شور میرے حضُور سے دُور کر کیونکہ مَیں تیرے رباب کی آواز نہ سنُوں گا۔
  • لیکن عدالت کو پانی کی مانِند اور صداقت کو بڑی نہر کی مانِند جاری رکھ۔
  • اَے بنی اِسرائیل کیا تُم چالِیس برس تک بیابان میں میرے حضُور ذبِیحے اور نذر کی قُربانیاں گُذرانتے رہے؟۔
  • تُم تو مِلکُو م کا خَیمہ اور کِیوان کے بُت جو تُم نے اپنے لِئے بنائے اُٹھائے پِھرتے تھے۔
  • پس خُداوند جِس کا نام ربُّ الافواج ہے فرماتا ہے مَیں تُم کو دمِشق سے بھی آگے اسِیری میں بھیجُوں گا۔
  • اُن پر افسوس جو صِیُّون میں باراحت اور کوہِستانِ سامر یہ میں بے فِکر ہیں یعنی رئِیسِ اقوام کے شُرفا جِن کے پاس بنی اِسرائیل آتے ہیں۔
  • تُم کلنہ تک جا کر دیکھو اور وہاں سے حماتِ ا عظم تک سَیر کرو اور پِھر فلِستِیوں کے جات کو جاؤ ۔کیا وہ اِن مملکتوں سے بِہتر ہیں؟ کیا اُن کی حدُود تُمہاری حدُود سے زِیادہ وسِیع ہیں؟۔
  • تُم جو بُرے دِن کا خیال مُلتوی کر کے ظُلم کی کُرسی نزدِیک کرتے ہو۔
  • جو ہاتھی دانت کے پلنگ پر لیٹتے اور چارپائیوں پر دراز ہوتے اور گلّہ میں سے برّوں کو اور طویلہ میں سے بچھڑوں کو لے کر کھاتے ہو۔
  • اور رباب کی آواز کے ساتھ گاتے اور اپنے لِئے داؤُد کی طرح مُوسِیقی کے ساز اِیجاد کرتے ہو۔
  • جو پیالوں میں سے مَے پِیتے اور اپنے بدن پر بِہترین عِطر ملتے ہو لیکن یُوسف کی شِکستہ حالی سے غمگِین نہیں ہوتے۔
  • اِس لِئے وہ پہلے اسِیروں کے ساتھ اسِیرہو کر جائیں گے اور اُن کی عَیش و نِشاط کا خاتِمہ ہو جائے گا۔
  • خُداوند خُدا نے اپنی ذات کی قَسم کھائی ہے خُداوند ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مَیں یعقُو ب کی حشمت سے نفرت رکھتا ہُوں اور اُس کے قصروں سے مُجھے عداوت ہے ۔ اِس لِئے مَیں شہر کو اُس کی ساری معمُوری سمیت حوالہ کر دُوں گا۔
  • بلکہ یُوں ہوگا کہ اگر کِسی گھر میں دَس آدمی باقی ہوں گے تو وہ بھی مَر جائیں گے۔
  • اور جب کِسی کا رِشتہ دار جو اُس کو جلاتا ہے اُسے اُٹھائے گا تاکہ اُس کی ہڈِّیوں کو گھر سے نِکالے اور اُس سے جو گھر کے اندر ہے پُوچھے گا کیا کوئی اَور تیرے ساتھ ہے؟ تو وہ جواب دے گا کوئی نہیں ۔ تب وہ کہے گا چُپ رہ ۔ اَیسانہ ہو کہ ہم خُداوند کے نام کا ذِکر کریں۔
  • کیونکہ دیکھ خُداوند نے حُکم دے دِیا ہے اور بڑے بڑے گھر رخنوں سے اور چھوٹے شِگافوں سے برباد ہوں گے۔
  • کیا چٹانوں پر گھوڑے دَوڑیں گے یا کوئی بَیلوں سے وہاں ہل چلائے گا؟ تَو بھی تُم نے عدالت کو اِندراین اور ثمرۂِ صداقت کو ناگدَونا بنا رکھّا ہے۔
  • تُم بے حقِیقت چِیزوں پر فخر کرتے اور کہتے ہو کیاہم نے اپنے لِئے اپنی طاقت سے سِینگ نہیں نِکالے؟۔
  • لیکن خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے اَے بنی اِسرائیل دیکھو مَیں تُم پر ایک قَوم کو چڑھا لاؤں گا اور وہ تُم کو حمات کے مدخل سے وادیِ عر بہ تک پریشان کرے گی۔
  • خُداوند خُدا نے مُجھے رویا دِکھائی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ اُس نے زراعت کی آخِری روئِیدگی کی اِبتدا میں ٹِڈّیاں پَیدا کِیں اور دیکھو یہ شاہی کٹائی کے بعد آخِری روئِیدگی تھی۔
  • اور جب وہ زمِین کی گھاس کو بِالکُل کھا چُکِیں تو مَیں نے عرض کی کہ اَے خُداوند خُدا مِہربانی سے مُعاف فرما ۔ یعقُو ب کی کیا حقِیقت ہے کہ وہ قائِم رہ سکے؟کیونکہ وہ چھوٹا ہے۔
  • خُداوند اِس سے باز آیا اور اُس نے فرمایا کہ یُوں نہ ہو گا۔
  • پِھر خُداوند خُدا نے مُجھے رویا دِکھائی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ خُداوند خُدا نے آگ کو بُلایا کہ مُقابلہ کرے اور وہ بحرِ عمِیق کو نِگل گئی اور نزدِیک تھا کہ زمِین کو کھا جائے۔
  • تب مَیں نے عرض کی کہ اَے خُداوند خُدا مِہربانی سے باز آ! یعقُو ب کی کیا حقِیقت ہے کہ وہ قائِم رہ سکے کیونکہ وہ چھوٹا ہے۔
  • خُداوند اِس سے باز آیا اور خُداوند خُدا نے فرمایا کہ یُوں بھی نہ ہو گا۔
  • پِھر اُس نے مُجھے رویا دِکھائی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ خُداوند ایک دِیوار پر جو سا ہُول سے بنائی گئی تھی کھڑا ہے اور ساہُول اُس کے ہاتھ میں ہے۔
  • اور خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ اَے عامُو س تُو کیادیکھتا ہے؟ مَیں نے عرض کی کہ ساہُول ۔ تب خُداوند نے فرمایا دیکھ مَیں اپنی قَوم اِسرائیل میں ساہُول لٹکاؤُں گا اور مَیں پِھر اُن سے درگُذر نہ کرُوں گا۔
  • اور اِضحاق کے اُونچے مقام برباد ہوں گے اور اِسرائیل کے مَقدِس وِیران ہو جائیں گے اور مَیں یُربعا م کے گھرانے کے خِلاف تلوار لے کر اُٹُھوں گا۔
  • تب بَیت ایل کے کاہِن امِصیا ہ نے شاہِ اِسرائیل یُربعا م کو کہلا بھیجا کہ عامُو س نے تیرے خِلاف بنی اِسرائیل میں فِتنہ برپا کِیا ہے اور مُلک میں اُس کی باتوں کی برداشت نہیں۔
  • کیونکہ عامُو س یُوں کہتا ہے کہ یُربعا م تلوار سے مارا جائے گا اور اِسرائیل یقِیناً اپنے وطن سے اسِیر ہو کر جائے گا۔
  • اور امِصیا ہ نے عامُو س سے کہا اَے غَیب گو تُو یہُودا ہ کے مُلک کو بھاگ جا ۔ وہِیں کھا پی اورنبُوّت کر۔
  • پر بَیت ایل میں پِھر کبھی نبُوّت نہ کرنا کیونکہ یہ بادشاہ کا مَقدِس اور شاہی محلّ ہے۔
  • تب عامُو س نے امِصیا ہ کو جواب دِیا کہ مَیں نہ نبی ہُوں نہ نبی کا بیٹا بلکہ چرواہا اور گُولر کا پَھل بٹورنے والا ہُوں۔
  • اور جب مَیں گلّہ کے پِیچھے پِیچھے جاتا تھا تو خُداوندنے مُجھے لِیا اور فرمایا کہ جا میری قَوم اِسرائیل سے نبُوّت کر۔
  • پس اب تُو خُداوند کا کلام سُن ۔ تُو کہتا ہے کہ اِسرائیل کے خِلاف نبُوّت اور اِضحاق کے گھرانے کے خِلاف کلام نہ کر۔
  • اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تیری بِیوی شہر میں کسبی بنے گی اور تیرے بیٹے اور تیری بیٹیاں تلوار سے مارے جائیں گے اور تیری زمِین جرِیب سے تقسِیم کی جائے گی اور تُو ایک نا پاک مُلک میں مَرے گا اور اِسرائیل یقِیناًاپنے وطن سے اسِیر ہو کر جائے گا۔
  • خُداوند خُدا نے مُجھے رویا دِکھائی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ تابِستانی میووں کی ٹوکری ہے۔
  • اور اُس نے فرمایا اَے عامُو س تُو کیا دیکھتا ہے؟ مَیں نے عرض کی کہ تابِستانی میووں کی ٹوکری ۔ تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ میری قَوم اِسرائیل کا وقت آ پُہنچاہے ۔ اب مَیں اُس سے درگُذر نہ کرُوں گا۔
  • اور اُس وقت مَقدِس کے نغمے نَوحے ہو جائیں گے خُداوندخُدا فرماتا ہے ۔ بُہت سی لاشیں پڑی ہوں گی ۔ وہ چُپکے چُپکے اُن کو ہر جگہ نِکال پھینکیں گے۔
  • تُم جو چاہتے ہو کہ مُحتاجوں کو نِگل جاؤ اور مِسکِینوں کو مُلک سے نیست کرو۔
  • اور ایفہ کو چھوٹا اور مِثقال کو بڑا بناتے اور فریب کی ترازُو سے دغابازی کرتے اور کہتے ہو کہ نئے چاندکا دِن کب گُذرے گا تاکہ ہم غلّہ بیچیں اور سبت کا دِن کب ختم ہو گا کہ گیہُوں کے کھتّے کھولیں؟۔
  • تاکہ مِسکِین کو رُوپیہ سے اور مُحتاج کو ایک جوڑی جُوتیوں سے خرِیدیں اور گیہُوں کی پھٹکن بیچیں یہ بات سُنو!۔
  • خُداوند نے یعقُو ب کی حشمت کی قَسم کھا کر فرمایا ہے مَیں اُن کے کاموں میں سے ایک کو بھی ہرگِز نہ بُھولُوں گا۔
  • کیا اِس سبب سے زمِین نہ تھرتھرائے گی اور اُس کا ہر ایک باشِندہ ماتم نہ کرے گا؟ ہاں وہ بِالکُل دریایِ نِیل کی طرح اُٹھے گی اور رودِ مِصر کی طرح پَھیل کر پِھر سُکڑ جائے گی۔
  • اور خُداوند خُدا فرماتا ہے اُس روز آفتاب دوپہر ہی کو غرُوب ہو جائے گا اور مَیں روزِ روشن ہی میں زمِین کو تارِیک کر دُوں گا۔
  • تُمہاری عِیدوں کو ماتم سے اور تُمہارے نغموں کو نَوحوں سے بدل دُوں گا اور ہر ایک کی کمر پر ٹاٹ بندھواؤُں گااور ہر ایک کے سر پر چندلاپن بھیجُوں گا اور اَیسا ماتم برپا کرُوں گا جَیسا اِکلوتے بیٹے پر ہوتا ہے اور اُس کا انجام روزِ تلخ سا ہو گا۔
  • خُداوند خُدا فرماتا ہے دیکھو وہ دِن آتے ہیں کہ مَیں اِس مُلک میں قحط ڈالُوں گا ۔ نہ پانی کی پِیاس اور نہ روٹی کا قحط بلکہ خُداوند کا کلام سُننے کا۔
  • تب لوگ سمُندر سے سمُندر تک اور شِمال سے مشرِق تک بھٹکتے پِھریں گے اور خُداوند کے کلام کی تلاش میں اِدھراُدھر دَوڑیں گے لیکن کہِیں نہ پائیں گے۔
  • اور اُس روز حسِین کُنواریاں اور جوان مَرد پِیاس سے بیتاب ہو جائیں گے۔
  • جو سامر یہ کے بُت کی قَسم کھاتے ہیں اور کہتے ہیں اَے دان تیرے معبُود کی قَسم اور بِیرسبع کے طرِیق کی قَسم وہ گِر جائیں گے اور پِھر ہرگِز نہ اُٹھیں گے۔
  • مَیں نے خُداوند کو مذبح کے پاس کھڑے دیکھا اور اُس نے فرمایا سُتُونوں کے سر پر مار تاکہ آستانے ہِل جائیں اور اُن سب کے سروں پر اُن کو پارہ پارہ کر دے اور اُن کے بقِیّہ کو مَیں تلوار سے قتل کرُوں گا ۔ اُن میں سے ایک بھی بھاگ نہ سکے گا ۔ اُن میں سے ایک بھی بچ نہ نِکلے گا۔
  • اگر وہ پاتال میں گُھس جائیں تو میرا ہاتھ وہاں سے اُن کو کھینچ نِکالے گا اور اگر آسمان پر چڑھ جائیں تومَیں وہاں سے اُن کو اُتار لاؤُں گا۔
  • اگر وہ کوہِ کَرمِل کی چوٹی پر جا چُھپیں تو مَیں اُن کووہاں سے ڈُھونڈ نِکالُوں گا اور اگر سمُندر کی تہ میں میری نظر سے غائِب ہو جائیں تو مَیں وہاں سانپ کو حُکم کرُوں گا اور وہ اُن کو کاٹے گا۔
  • اور اگر دُشمن اُن کو اسِیر کر کے لے جائیں تو وہاں تلوار کو حُکم کرُوں گا اور وہ اُن کو قتل کرے گی اور مَیں اُن کی بھلائی کے لِئے نہیں بلکہ بُرائی کے لِئے اُن پر نِگاہ رکُھّوں گا۔
  • کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج وہ ہے کہ اگر زمِین کوچُھو دے تو وہ گُداز ہو جائے اور اُس کی سب معمُوری ماتم کرے ۔ وہ بِالکُل دریایِ نِیل کی طرح اُٹھے اور رودِمِصر کی طرح پِھر سُکڑ جائے۔
  • وُہی آسمان پر اپنے بالاخانے تعمِیر کرتا ہے ۔ اُسی نے زمِین پر اپنے گُنبد کی بُنیاد رکھّی ہے ۔ وہ سمُندرکے پانی کو بُلا کر رُویِ زمِین پر پَھیلا دیتا ہے ۔ اُسی کا نام خُداوند ہے۔
  • خُداوند فرماتا ہے اَے بنی اِسرائیل! کیا تُم میرے لِئے اہِلِ کُوش کی اَولاد کی مانِند نہیں ہو؟ کیا مَیں اِسرائیل کو مُلکِ مِصر سے اور فلِستِیوں کو کفتُور سے اور ارامیوں کو قِیر سے نہیں نِکال لایا ہُوں؟۔
  • دیکھو خُداوند خُدا کی آنکھیں اِس گُنہگار مملکت پرلگی ہیں ۔ خُداوند فرماتا ہے مَیں اُسے رُویِ زمِین سے نیست و نابُود کر دُوں گا مگر یعقوُ ب کے گھرانے کو بِالکُل نابُود نہ کرُوں گا۔
  • کیونکہ دیکھو مَیں حُکم کرُوں گا اور بنی اِسرائیل کو سب قَوموں میں جَیسے چھلنی سے چھانتے ہیں چھانُوں گااور ایک دانہ بھی زمِین پر گِرنے نہ پائے گا۔
  • میری اُمّت کے سب گُنہگار لوگ جو کہتے ہیں کہ ہم پر نہ پِیچھے سے آفت آئے گی اور نہ آگے سے تلوار سے مارے جائیں گے۔
  • مَیں اُس روز داؤُد کے گِرے ہُوئے مسکن کو کھڑا کرکے اُس کے رخنوں کو بند کرُوں گا اور اُس کے کھنڈر کی مرمّت کر کے اُسے پہلے کی طرح تعمِیر کرُوں گا۔
  • تاکہ وہ ادُو م کے بقِیّہ اور اُن سب قَوموں پر جو میرے نام سے کہلاتی ہیں قابِض ہوں اِس کو وقُوع میں لانے والا خُداوند فرماتا ہے۔
  • دیکھو وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ جوتنے والا کاٹنے والے کو اور انگُور کُچلنے والا بونے والے کو جا لے گا اور پہاڑوں سے نئی مَے ٹپکے گی اور سب ٹِیلے گُداز ہوں گے۔
  • اور مَیں بنی اِسرائیل اپنے لوگوں کو اسِیری سے واپس لاؤُں گا ۔ وہ اُجڑے شہروں کو تعمِیر کر کے اُن میں بُود و باش کریں گے اور تاکِستان لگا کر اُن کی مَے پِئیں گے۔ وہ باغ لگائیں گے اور اُن کے پَھل کھائیں گے۔
  • کیونکہ مَیں اُن کو اُن کے مُلک میں قائِم کرُوں گا اور وہ پِھر کبھی اپنے وطن سے جو مَیں نے اُن کو بخشا ہے نِکالے نہ جائیں گے خُداوند تیرا خُدا فرماتا ہے۔
  • عبد یاہ کی رویا:- ہم نے خُداوند سے خبر سُنی اور قَوموں کے درمِیان ایلچی یہ پَیغام لے گیا کہ چلو اُس پر حملہ کریں ۔ خُداوند خُدا ادُو م کی بابت یُوں فرماتا ہے۔
  • کہ دیکھ مَیں نے تُجھے قَوموں کے درمِیان حقِیر کردِیا ہے ۔ تُو نِہایت ذلِیل ہے۔
  • اَے چٹانوں کے شِگافوں میں رہنے والے تیرے دِل کے گھمنڈ نے تُجھے دھوکا دِیا ہے ۔ تیرا مکان بُلند ہے اور تُودِل میں کہتا ہے کَون مُجھے نِیچے اُتارے گا؟۔
  • خُداوند فرماتا ہے اگرچہ تُو عُقاب کی مانِند بُلند پرواز ہو اور سِتاروں میں اپنا آشیانہ بنائے تَو بھی مَیں تُجھے وہاں سے نِیچے اُتارُوں گا۔
  • اگر تیرے گھر میں چور آئیں یا رات کو ڈاکُو آ گُھسیں (تیری کَیسی بربادی ہے!) تو کیا وہ حسبِ خواہِش ہی نہ لیں گے؟ اگر انگُور توڑنے والے تیرے پاس آئیں تو کیا کُچھ دانے باقی نہ چھوڑیں گے؟۔
  • عیسَو کا مال کَیسا ڈُھونڈ نِکالا گیا اور اُس کے پوشِیدہ خزانوں کی کَیسی تلاش ہُوئی!۔
  • تیرے سب حِمایتیوں نے تُجھے سرحد تک ہانک دِیا ہے اور اُن لوگوں نے جو تُجھ سے میل رکھتے تھے تُجھے فریب دِیا اور مغلُوب کِیا اور اُنہوں نے جو تیری روٹی کھاتے تھے تیرے نِیچے جال بِچھایا ۔ اُس میں ذرّہ دانائی نہیں۔
  • خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں اُس روز ادُو م سے داناؤں کو اور عقلمندی کو کوہِستانِ عیسَو سے نابُود نہ کرُوں گا؟۔
  • اَے تِیما ن تیرے بہادُر گھبرا جائیں گے یہاں تک کہ کوہِستانِ عیسَو کے باشِندوں میں سے ہر ایک کاٹ ڈالا جائے گا۔
  • اُس قتل کے باعِث اور اُس ظُلم کے سبب سے جو تُو نے اپنے بھائی یعقُو ب پر کِیا ہے تُو خجالت سے مُلبّس اور ہمیشہ کے لِئے نیست ہو گا۔
  • جِس روز تُو اُس کے مُخالِفوں کے ساتھ کھڑا تھا ۔ جِس روز اجنبی اُس کے لشکر کو اسِیر کرکے لے گئے اور بیگانوں نے اُس کے پھاٹکوں سے داخِل ہو کر یروشلیِم پر قُرعہ ڈالا تُو بھی اُن کے ساتھ تھا۔
  • تُجھے لازِم نہ تھا کہ تُو اُس روز اپنے بھائی کی جلاوطنی کو کھڑا دیکھتا رہتا اور بنی یہُوداہ کی ہلاکت کے روز شادمان ہوتا اور مُصِیبت کے روز لافزنی کرتا۔
  • تُجھے مُناسب نہ تھا کہ تُو میرے لوگوں کی مُصِیبت کے روز اُن کے پھاٹکوں میں گُھستا اور اُن کی مُصِیبت کے روز اُن کی بد حالی کو کھڑا دیکھتا رہتا اور اُن کے لشکر پر ہاتھ بڑھاتا۔
  • تُجھے لازِم نہ تھا کہ گھاٹی میں کھڑا ہو کر اُس کے فراریوں کو قتل کرتا اور اُس دُکھ کے دِن میں اُس کے باقی ماندہ لوگوں کو حوالہ کرتا۔
  • کیونکہ سب قَوموں پر خُداوند کا دِن آ پُہنچا ہے۔ جَیسا تُو نے کِیا ہے وَیسا ہی تُجھ سے کِیا جائے گا ۔ تیرا کِیا تیرے سر پر آئے گا۔
  • کیونکہ جِس طرح تُم نے میرے کوہِ مُقدّس پر پِیا اُسی طرح سب قَومیں پِیا کریں گی ہاں پِیتی اور نِگلتی رہیں گی اور وہ اَیسی ہوں گی گویا کبھی تِھیں ہی نہیں۔
  • لیکن جو بچ نِکلیں گے کوہِ صِیُّون پر رہیں گے اور وہ مُقدّس ہو گا اور یعقُو ب کا گھرانا اپنی مِیراث پر قابِض ہو گا۔
  • تب یعقُو ب کا گھرانا آگ ہو گا اور یُوسف کا گھرانا شُعلہ اور عیسَو کا گھرانا پُھوس اور وہ اُس میں بھڑکیں گے اور اُس کو کھا جائیں گے اور عیسَو کے گھرانے میں سے کوئی نہ بچے گا کیونکہ یہ خُداوند کا فرمان ہے۔
  • اور جنُوب کے رہنے والے کوہِستانِ عیسَو اور مَیدان کے باشِندے فلِستِین کے مالِک ہوں گے اور وہ اِفرائِیم اور سامر یہ کے کھیتوں پر قابِض ہوں گے اور بِنیمِین جِلعاد کا وارِث ہو گا۔
  • اور بنی اِسرائیل کے لشکر کے سب اسِیر جو کنعانیوں میں صار پت تک ہیں اور یروشلیِم کے اسِیرجو سِفاراد میں ہیں جنُوب کے شہروں پر قابِض ہو جائیں گے۔
  • اور رہائی دینے والے کوہِ صِیُّون پر چڑھیں گے تاکہ کوہِستانِ عیسَو کی عدالت کریں اور سلطنت خُداوند کی ہو گی۔
  • خُداوند کا کلام یُونا ہ بِن امِتَّی پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اُٹھ اُس بڑے شہر نِینو ہ کو جا اور اُس کے خِلاف مُنادی کر کیونکہ اُن کی شرارت میرے حضُور پُہنچی ہے۔
  • لیکن یُونا ہ خُداوند کے حضُور سے ترسِیس کو بھاگااور یافا میں پُہنچا اور وہاں اُسے ترسِیس کو جانے والا جہاز مِلا اور وہ کِرایہ دے کر اُس میں سوار ہُؤاتاکہ خُداوند کے حضُور سے ترسِیس کو اہلِ جہاز کے ساتھ جائے۔
  • لیکن خُداوند نے سمُندر پر بڑی آندھی بھیجی اور سمُندر میں سخت طُوفان برپا ہُؤا اور اندیشہ تھا کہ جہاز تباہ ہو جائے۔
  • تب ملاّح ہِراسان ہُوئے اور ہر ایک نے اپنے دیوتا کو پُکارا اور وہ اجناس جو جہاز میں تھِیں سمُندر میں ڈال دِیں تاکہ اُسے ہلکا کریں لیکن یُونا ہ جہاز کے اندرپڑا سو رہا تھا۔
  • تب ناخُدا اُس کے پاس جا کر کہنے لگا تُو کیوں پڑا سو رہا ہے؟ اُٹھ اپنے معبُود کو پُکار! شاید وہ ہم کو یادکرے اور ہم ہلاک نہ ہوں۔
  • اور اُنہوں نے آپس میں کہا آؤ ہم قُرعہ ڈال کر دیکھیں کہ یہ آفت ہم پر کِس کے سبب سے آئی ۔ چُنانچہ اُنہوں نے قُرعہ ڈالا اور یُونا ہ کا نام نِکلا۔
  • تب اُنہوں نے اُس سے کہا تُو ہم کو بتا کہ یہ آفت ہم پر کِس کے سبب سے آئی ہے؟ تیرا کیا پیشہ ہے اور تُو کہاں سے آیا ہے؟ تیرا وطن کہاں ہے اور تُو کِس قَوم کا ہے؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا میَں عِبرانی ہُوں اور خُداوند آسمان کے خُدا بحر و برّ کے خالِق سے ڈرتا ہُوں۔
  • تب وہ خَوف زدہ ہو کر اُس سے کہنے لگے تُو نے یہ کیا کِیا؟ کیونکہ اُن کو معلُوم تھا کہ وہ خُداوند کے حضُور سے بھاگا ہے اِس لِئے کہ اُس نے خُود اُن سے کہا تھا۔
  • تب اُنہوں نے اُس سے پُوچھا ہم تُجھ سے کیا کریں کہ سمُندر ہمارے لِئے ساکِن ہو جائے؟ کیونکہ سمُندر زِیادہ طُوفانی ہوتا جاتا تھا۔
  • تب اُس نے اُن سے کہا مُجھ کو اُٹھا کر سمُندر میں پھینک دو تو تُمہارے لِئے سمُندر ساکِن ہو جائے گا کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ یہ بڑا طُوفان تُم پر میرے ہی سبب سے آیا ہے۔
  • تَو بھی ملاّحوں نے ڈانڈ چلانے میں بڑی مِحنت کی کہ کنارہ پر پُہنچیں لیکن نہ پُہنچ سکے کیونکہ سمُندر اُن کے خِلاف اَور بھی زِیادہ مَوجزن ہوتا جاتا تھا۔
  • تب اُنہوں نے خُداوند کے حضُور گِڑگِڑا کر کہا اَے خُداوند ہم تیری مِنّت کرتے ہیں کہ ہم اِس آدمی کی جان کے سبب سے ہلاک نہ ہوں اور تُو خُونِ ناحق کو ہماری گردن پر نہ ڈالے کیونکہ اَے خُداوند تُو نے جو چاہا سو کِیا۔
  • اور اُنہوں نے یُونا ہ کو اُٹھا کر سمُندر میں پھینک دِیا اور سمُندر کا تلاطُم مَوقُوف ہو گیا۔
  • تب وہ خُداوند سے بُہت ڈر گئے اور اُنہوں نے اُس کے حضُور قُربانی گُذرانی اور نذریں مانِیں۔
  • لیکن خُداوند نے ایک بڑی مچھلی مُقرّر کر رکھّی تھی کہ یُونا ہ کو نِگل جائے اور یُونا ہ تِین دِن رات مچھلی کے پیٹ میں رہا۔
  • تب یُونا ہ نے مچھلی کے پیٹ میں خُداوند اپنے خُدا سے یہ دُعا کی۔:-
  • مَیں نے اپنی مُصِیبت میں خُداوند سے دُعا کی اور اُس نے میری سُنی۔ مَیں نے پاتال کی تہ سے دُہائی دی۔ تُو نے میری فریاد سُنی۔
  • تُو نے مُجھے گہرے سمُندر کی تہ میں پھینک دِیا اور سَیلاب نے مُجھے گھیر لِیا ۔ تیری سب مَوجیں اور لہریں مُجھ پر سے گُذر گِئیں
  • اور مَیں سمجھا کہ تیرے حضُور سے دُور ہو گیا ہُوں لیکن مَیں پِھر تیری مُقدّس ہَیکل کو دیکُھوں گا۔
  • سَیلاب نے میری جان کا مُحاصرہ کِیا۔ سمُندر میری چاروں طرف تھا۔ بحری نبات میرے سر پر لِپٹ گئی۔
  • مَیں پہاڑوں کی تہ تک غرق ہو گیا۔ زمِین کے اڑبنگے ہمیشہ کے لِئے مُجھ پر بند ہو گئے ۔ تَو بھی اَے خُداوند میرے خُدا تُو نے میری جان پاتال سے بچائی۔
  • جب میرا دِل بیتاب ہُؤا تو مَیں نے خُداوند کو یادکِیا اور میری دُعا تیری مُقدّ س ہَیکل میں تیرے حضُور پُہنچی۔
  • جو لوگ جُھوٹے معبُودوں کو مانتے ہیں وہ شفقت سے محرُوم ہو جاتے ہیں۔
  • مَیں حمد کرتا ہُؤا تیرے حضُور قُربانی گُذرانُوں گا۔ مَیں اپنی نذریں ادا کرُوں گا۔ نجات خُداوند کی طرف سے ہے۔
  • اور خُداوند نے مچھلی کو حُکم دِیا اور اُس نے یُونا ہ کو خُشکی پر اُگل دِیا۔
  • اور خُداوند کا کلام دُوسری بار یُونا ہ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اُٹھ اُس بڑے شہر نِینو ہ کو جا اور وہاں اُس بات کی مُنادی کر جِس کا مَیں تُجھے حُکم دیتا ہُوں۔
  • تب یُونا ہ خُداوند کے کلام کے مُطابِق اُٹھ کر نِینو ہ کو گیا اور نِینو ہ بُہت بڑا شہر تھا ۔ اُس کی مسافت تِین دِن کی راہ تھی۔
  • اور یُونا ہ شہر میں داخِل ہُؤا اور ایک دِن کی راہ چلا ۔ اُس نے مُنادی کی اور کہا چالِیس روز کے بعد نِینو ہ برباد کِیا جائے گا۔
  • تب نِینو ہ کے باشِندوں نے خُدا پر اِیمان لا کر روزہ کی مُنادی کی اور ادنیٰ و اعلیٰ سب نے ٹاٹ اوڑھا۔
  • اور یہ خبر نِینو ہ کے بادشاہ کو پُہنچی اور وہ اپنے تخت پر سے اُٹھا اور بادشاہی لِباس کو اُتار ڈالا اور ٹاٹ اوڑھ کر راکھ پر بَیٹھ گیا۔
  • اور بادشاہ اور اُس کے ارکانِ دَولت کے فرمان سے نِینو ہ میں یہ اِعلان کِیا گیا اور اِس بات کی مُنادی ہُوئی کہ کوئی اِنسان یا حَیوان گلّہ یا رمہ کُچھ نہ چکّھے اور نہ کھائے پِئے۔
  • لیکن اِنسان اور حَیوان ٹاٹ سے مُلبّس ہوں اور خُدا کے حضُور گِریہ و زاری کریں بلکہ ہر شخص اپنی بُری روِش اور اپنے ہاتھ کے ظُلم سے باز آئے۔
  • شاید خُدا رحم کرے اور اپنا اِرادہ بدلے اور اپنے قہرِ شدِید سے باز آئے اور ہم ہلاک نہ ہوں۔
  • جب خُدا نے اُن کی یہ حالت دیکھی کہ وہ اپنی اپنی بُری روِش سے باز آئے تو وہ اُس عذاب سے جو اُس نے اُن پر نازِل کرنے کو کہا تھا باز آیا اور اُسے نازِل نہ کِیا۔
  • لیکن یُونا ہ اِس سے نِہایت نا خُوش اور ناراض ہُؤا۔
  • اور اُس نے خُداوند سے یُوں دُعا کی کہ اَے خُداوندجب مَیں اپنے وطن ہی میں تھا اور ترسِیس کو بھاگنے والاتھا تو کیا مَیں نے یِہی نہ کہا تھا؟ مَیں جانتا تھاکہ تُو رحِیم و کرِیم خُدا ہے جو قہر کرنے میں دھِیمااور شفقت میں غنی ہے اور عذاب نازِل کرنے سے باز رہتاہے۔
  • اب اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ میری جان لے لے کیونکہ میرے اِس جِینے سے مَر جانا بِہتر ہے۔
  • تب خُداوند نے فرمایا کیا تُو اَیسا ناراض ہے؟۔
  • اور یُونا ہ شہر سے باہر مشرِق کی طرف جا بَیٹھا اوروہاں اپنے لِئے ایک چھپّر بنا کر اُس کے سایہ میں بَیٹھ رہا کہ دیکھے شہر کا کیا حال ہوتا ہے۔
  • تب خُداوند خُدا نے کدُّو کی بیل اُگائی اور اُسے یُونا ہ کے اُوپر پَھیلایا کہ اُس کے سر پر سایہ ہو اور وہ تکلِیف سے بچے اور یُونا ہ اُس بیل کے سبب سے نِہایت خُوش ہُؤا۔
  • لیکن دُوسرے دِن صُبح کے وقت خُدا نے ایک کِیڑا بھیجا جِس نے اُس بیل کو کاٹ ڈالا اور وہ سُوکھ گئی۔
  • اور جب آفتاب بُلند ہُؤا تو خُدا نے مشرِق سے لُو چلائی اور آفتاب کی گرمی نے یُونا ہ کے سر میں اثر کِیا اور وہ بیتاب ہو گیا اور مَوت کا آرزُومند ہو کر کہنے لگا کہ میرے اِس جِینے سے مَر جانا بِہترہے۔
  • اور خُدا نے یُونا ہ سے فرمایا کیا تُو اِس بیل کے سبب سے اَیسا ناراض ہے؟ اُس نے کہا مَیں یہاں تک ناراض ہُوں کہ مَرنا چاہتا ہُوں۔
  • تب خُداوند نے فرمایا کہ تُجھے اِس بیل کا اِتنا خیال ہے جِس کے لِئے تُو نے نہ کُچھ مِحنت کی اور نہ اُسے اُگایا۔ جو ایک ہی رات میں اُگی اور ایک ہی رات میں سُوکھ گئی۔
  • اور کیا مُجھے لازِم نہ تھا کہ مَیں اِتنے بڑے شہر نِینو ہ کا خیال کرُوں جِس میں ایک لاکھ بِیس ہزار سے زیادہ اَیسے ہیں جو اپنے دہنے اور بائیں ہاتھ میں اِمتِیازنہیں کر سکتے اور بے شُمار مویشی ہیں؟۔
  • اَے سب لوگو سُنو! اے زمِین اور اُس کی معمُوری کان لگاؤ! اور خُداوند خُدا ہاں خُداوند اپنے مُقدّس مَسکِن سے تُم پر گواہی دے۔
  • کیونکہ دیکھ خُداوند اپنے مسکن سے باہر آتا ہے اور نازِل ہو کر زمِین کے اُونچے مقاموں کو پایمال کرے گا۔
  • اور پہاڑ اُس کے نِیچے پِگھل جائیں گے اور وادِیاں پھٹ جائیں گی جَیسے موم آگ سے پِگھل جاتا اور پانی کراڑے پر سے بہہ جاتا ہے۔
  • یہ سب یعقُوب کی خطا اور اِسرائیل کے گھرانے کے گُناہ کا نتِیجہ ہے ۔ یعقُوب کی خطا کیا ہے؟ کیا سامریہ نہیں؟ اور یہُودا ہ کے اُونچے مقام کیا ہیں؟ کیا یروشلِیم نہیں؟۔
  • اِس لِئے مَیں سامریہ کو کھیت کے تُودے کی مانِند اور تاکِستان لگانے کی جگہ کی مانِند بناؤُں گا اور مَیں اُس کے پتّھروں کو وادی میں ڈُھلکاؤُں گا اور اُس کی بُنیاد اُکھاڑ دُوں گا۔
  • اور اُس کی سب کھودی ہُوئی مُورتیں چُور چُور کی جائیں گی اور جو کُچھ اُس نے اُجرت میں پایا آگ سے جلایا جائے گا اور مَیں اُس کے سب بُتوں کو توڑ ڈالُوں گا کیونکہ اُس نے یہ سب کُچھ کسبی کی اُجرت سے پَیدا کِیا ہے اور وہ پِھر کسبی کی اُجرت ہو جائے گا۔
  • اِس لِئے مَیں ماتم و نَوحہ کرُوں گا ۔ مَیں ننگا اور برہنہ ہو کر پِھرُوں گا ۔ مَیں گِیدڑوں کی طرح چِلاّؤُں گا اور شُتر مُرغوں کی مانِند غم کرُوں گا۔
  • کیونکہ اُس کا زخم لاعِلاج ہے ۔ وہ یہُودا ہ تک بھی آیا ۔ وہ میرے لوگوں کے پھاٹک تک بلکہ یروشلیِم تک پُہنچا۔
  • جات میں اُس کی خبر نہ دو اور ہرگِز نَوحہ نہ کرو ۔ بَیت عفرہ میں خاک پر لَوٹو۔
  • اَے سفِیر کی رہنے والی تُو برہنہ و رُسوا ہو کرچلی جا ۔ ضانا ن کی رہنے والی نِکل نہیں سکتی ۔ بَیت ایضل کے ماتم کے باعِث اُس کی پناہ گاہ تُم سے لے لی جائے گی۔
  • مارو ت کی رہنے والی بھلائی کے اِنتِظار میں تڑپتی ہے کیونکہ خُداوند کی طرف سے بلا نازِل ہُوئی جو یروشلیِم کے پھاٹک تک پُہنچی۔
  • اَے لکِیسں کی رہنے والی بادِپا گھوڑوں کو رتھ میں جوت ۔ تُو بِنتِ صِیُّون کے گُناہ کا آغاز ہُوئی کیونکہ اِسرائیل کی خطائیں بھی تُجھ میں پائی گئِیں۔
  • اِس لِئے تُو مورست جات کو طلاق دے گی ۔ اکذِیب کے گھرانے اِسرائیل کے بادشاہوں سے دغابازی کریں گے۔
  • اَے ماریسہ کی رہنے والی تُجھ پر قبضہ کرنے والے کوتیرے پاس لاؤُں گا ۔ اِسرائیل کی شَوکت عدُلاّم میں آئے گی۔
  • اپنے پیارے بچّوں کے لِئے سر مُنڈا کر چندلی ہو جا۔ گِدھ کی مانِند اپنے چندلاپن کو زِیادہ کر کیونکہ وہ تیرے پاس سے اسِیر ہو کر چلے گئے۔
  • اُن پر افسوس جو بدکرداری کے منصُوبے باندھتے اور بِستر پر پڑے پڑے شرارت کی تدبِیریں اِیجاد کرتے ہیں اور صُبح ہوتے ہی اُن کو عمل میں لاتے ہیں! کیونکہ اُن کو اِس کا اِختیار ہے۔
  • وہ لالچ سے کھیتوں کو ضبط کرتے اور گھروں کو چِھین لیتے ہیں اور یُوں آدمی اور اُس کے گھر پر ہاں مَرد اور اُس کی مِیراث پر ظُلم کرتے ہیں۔
  • اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس گھرانے پر آفت لانے کی تدبِیر کرتا ہُوں جِس سے تُم اپنی گردن نہ بچا سکو گے اور گردن کشی سے نہ چلو گے کیونکہ یہ بُرا وقت ہو گا۔
  • اُس وقت کوئی تُم پر یہ مثل لائے گا اور پُردرد نَوحہ سے ماتم کرے گا اور کہے گا ہم بِالکُل غارت ہُوئے ۔ اُس نے میرے لوگوں کا بخرہ بدل ڈالا ۔ اُس نے کَیسے اُس کو مُجھ سے جُدا کر دِیا! اُس نے ہمارے کھیت باغِیوں کو بانٹ دِئے۔
  • اِس لِئے تُم میں سے کوئی نہ بچے گا جو خُداوند کی جماعت میں پیَمایش کی رسّی ڈالے۔
  • بکواسی کہتے ہیں بکواس نہ کرو۔ اِن باتوں کی بابت بکواس نہ کرو ۔ اَیسے لوگوں سے رُسوائی جُدا نہ ہو گی۔
  • اَے بنی یعقُوب کیا یہ کہا جائے گا کہ خُداوند کی رُوح قاصِر ہو گئی؟ کیا اُس کے یِہی کام ہیں؟ کیا میری باتیں راست رَو کے لِئے مُفِید نہیں؟۔
  • ابھی کل کی بات ہے کہ میرے لوگ دُشمن کی طرح اُٹھے ۔ تُم صُلح پسند و بے فِکر راہ گِیروں کی چادر اُتار لیتے ہو۔
  • تُم میرے لوگوں کی عَورتوں کو اُن کے مرغُوب گھروں سے نِکال دیتے ہو اور تُم نے میرے جلال کو اُن کے بچّوں پر سے ہمیشہ کے لِئے دُور کر دِیا۔
  • اُٹھو اور چلے جاؤ کیونکہ لاعِلاج و مُہلِک ناپاکی کے سبب سے یہ تُمہاری آرام گاہ نہیں ہے۔
  • اگر کوئی جُھوٹ اور بطالت کا پیرَو کہے کہ مَیں شراب و نشہ کی باتیں کرُوں گا تو وُہی اِن لوگوں کا نبی ہو گا۔
  • اَے یعقُوب مَیں یقِیناً تیرے سب لوگوں کو فراہم کرُوں گا ۔ مَیں یقِیناً اِسرائیل کے بقِیّہ کو جمع کرُوں گا ۔ مَیں اُن کو بُصرا ہ کی بھیڑوں اور چراگاہ کے گلّہ کی مانِند اِکٹّھا کرُوں گا اور آدمِیوں کا بڑا شور ہو گا۔
  • توڑنے والا اُن کے آگے آگے گیا ہے ۔ وہ توڑتے ہُوئے پھاٹک تک چلے گئے اور اُس میں سے گُذر گئے اور اُن کا بادشاہ اُن کے آگے آگے گیا یعنی خُداوند اُن کا پیشوا۔
  • اور مَیں نے کہا اَے یعقُوب کے سردارو اور بنی اِسرائیل کے حاکِمو سُنو! کیا مُناسِب نہیں کہ تُم عدالت سے واقِف ہو؟۔
  • تُم نیکی سے عداوت اور بدی سے مُحبّت رکھتے ہو اور لوگوں کی کھال اُتارتے اور اُن کی ہڈِّیوں پر سے گوشت نوچتے ہو۔
  • اور میرے لوگوں کا گوشت کھاتے ہو اور اُن کی کھال اُتارتے اور اُن کی ہڈِّیوں کو توڑتے اور اُن کو ٹُکڑے ٹُکڑے کرتے ہو گویا وہ ہانڈی اور دیگ کے لِئے گوشت ہیں۔
  • تب وہ خُداوند کو پُکاریں گے پر وہ اُن کی نہ سُنے گا۔ ہاں وہ اُس وقت اُن سے مُنہ پھیر لے گا کیونکہ اُن کے اعمال بُرے ہیں۔
  • اُن نبِیوں کے حق میں جو میرے لوگوں کو گُمراہ کرتے ہیں جو لُقمہ پا کر سلامتی سلامتی پُکارتے ہیں لیکن اگر کوئی کھانے کو نہ دے تو اُس سے لڑنے کو تیّار ہوتے ہیں خُداوند یُوں فرماتا ہے۔
  • کہ اب تُم پر رات ہو جائے گی جِس میں رویا نہ دیکھوگے اور تُم پر تارِیکی چھا جائے گی اور غَیب بِینی نہ کر سکو گے اور نبِیوں پر آفتاب غرُوب ہو گا اور اُن کے لِئے دِن اندھیرا ہو جائے گا۔
  • تب غَیب بِین پشیمان اور فالگِیر شرمِندہ ہوں گے بلکہ سب لوگ مُنہ پر ہاتھ رکھّیں گے کیونکہ خُدا کی طرف سے کُچھ جواب نہ ہو گا۔
  • لیکن مَیں خُداوند کی رُوح کے باعِث قُوّت و عدالت اور دِلیری سے معمُور ہُوں تاکہ یعقُوب کو اُس کا گُناہ اور اِسرا ئیل کو اُس کی خطا جتاؤُں۔
  • اَے بنی یعقُو ب کے سردارو اور اَے بنی اِسرائیل کے حاکِمو جو عدالت سے عداوت رکھتے ہو اور ساری راستی کومروڑتے ہو اِس بات کو سُنو۔
  • تُم جو صِیُّون کو خُونریزی سے اور یروشلیِم کو بے اِنصافی سے تعمِیر کرتے ہو۔
  • اُس کے سردار رِشوت لے کر عدالت کرتے ہیں اور اُس کے کاہِن اُجرت لے کر تعلِیم دیتے ہیں اور اُس کے نبی روپیہ لے کر فالگِیری کرتے ہیں تَو بھی وہ خُداوند پر تکیہ کرتے ہیں اور کہتے ہیں کیا خُداوند ہمارے درمِیان نہیں؟ پس ہم پر کوئی بلا نہ آئے گی۔
  • اِس لِئے صِیُّون تُمہارے ہی سبب سے کھیت کی طرح جَوتا جائے گا اور یروشلیِم کھنڈر ہو جائے گا اور اِس گھر کا پہاڑ جنگل کی اُونچی جگہوں کی مانِند ہو گا۔
  • لیکن آخِری دِنوں میں یُوں ہو گا کہ خُداوند کے گھرکا پہاڑ پہاڑوں کی چوٹی پر قائِم کِیا جائے گا اور سب ٹِیلوں سے بُلند ہو گا اور اُمّتیں وہاں پُہنچیں گی۔
  • اور بُہت سی قَومیں آئیں گی اور کہیں گی آؤ خُداوندکے پہاڑ پر چڑھیں اور یعقُوب کے خُدا کے گھر میں داخِل ہوں اور وہ اپنی راہیں ہم کو بتائے گا اور ہم اُس کے راستوں پر چلیں گے کیونکہ شرِیعت صِیُّون سے اور خُداوند کا کلام یروشلیِم سے صادِر ہو گا۔
  • اور وہ بُہت سی اُمّتوں کے درمِیان عدالت کرے گا اور دُور کی زورآور قَوموں کو ڈانٹے گا اور وہ اپنی تلواروں کو توڑ کر پھالیں اور اپنے بھالوں کر ہنسوے بنا ڈالیں گے اور قَوم قَوم پر تلوار نہ چلائے گی اور وہ پِھر کبھی جنگ کرنا نہ سِیکھیں گے۔
  • تب ہر ایک آدمی اپنی تاک اور اپنے انجِیر کے درخت کے نِیچے بَیٹھے گا اور اُن کو کوئی نہ ڈرائے گا کیونکہ ربُّ الافواج نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے۔
  • کیونکہ سب اُمّتیں اپنے اپنے معبُود کے نام سے چلیں گی پر ہم ابدُالآباد تک خُداوند اپنے خُدا کے نام سے چلیں گے۔
  • خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُس روز لنگڑوں کو جمع کرُوں گا اور جو ہانک دِئے گئے اور جِن کو مَیں نے دُکھ دِیا فراہم کرُوں گا۔
  • اور لنگڑوں کو بقِیّہ اور جلاوطنوں کو زورآور قَوم بناؤُں گا اور خُداوند کوہِ صِیُّون پر اب سے ابدُالآباد تک اُن پر سلطنت کرے گا۔
  • اَے گلّہ کی دِیدگاہ! اَے بِنتِ صِیُّون کی پہاڑی! یہ تیرے ہی لِئے ہے ۔ قدِیم سلطنت یعنی دُخترِ یروشلیِم کی بادشاہی تُجھے مِلے گی۔
  • اب تُو کیوں چِلاّتی ہے گویا دردِ زِہ میں مُبتلا ہے؟ کیا تُجھ میں کوئی بادشاہ نہیں؟ کیا تیرا صلاح کار نیست ہو گیا؟۔
  • اَے بِنتِ صِیُّون زچّہ کی مانِند تکلِیف اُٹھا اور دردِ زِہ میں مُبتلا ہو کیونکہ اب تُو شہر سے خارِج ہو کر مَیدان میں رہے گی اور بابل تک جائے گی ۔ وہاں تُو رہائی پائے گی اور وہِیں خُداوند تُجھ کو تیرے دُشمنوں کے ہاتھ سے چُھڑائے گا۔
  • اب بُہت سی قَومیں تیرے خِلاف جمع ہُوئی ہیں اور کہتی ہیں صِیُّون ناپاک ہو اور ہماری آنکھیں اُس کی رُسوائی دیکھیں۔
  • پر وہ خُداوند کی تدابِیر سے آگاہ نہیں اور اُس کی مصلحت کو نہیں سمجھتِیں کیونکہ وہ اُن کو کھلِیہان کے پُولوں کی طرح جمع کرے گا۔
  • اَے بِنتِ صِیُّون اُٹھ اور پایمال کر کیونکہ مَیں تیرے سِینگ کو لوہا اور تیرے کُھروں کو پِیتل بناؤُں گا اور تُو بُہت سی اُمّتوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کرے گی ۔ اُن کے ذخِیرے خُداوند کی نذر کرے گی اور اُن کا مال ربُّ العالمِین کے حضُور لائے گی۔
  • اَے بِنتِ افواج اب فَوجوں میں جمع ہو ۔ہمارا مُحاصرہ کِیا جاتا ہے ۔ وہ اِسرا ئیل کے حاکِم کے گال پر چھڑی سے مارتے ہیں۔
  • لیکن اَے بَیت لحم اِفراتاہ اگرچہ تُو یہُودا ہ کے ہزاروں میں شامِل ہونے کے لِئے چھوٹا ہے تَو بھی تُجھ میں سے ایک شخص نِکلے گا اور میرے حضُور اِسرا ئیل کا حاکِم ہو گا اور اُس کا مصدر زمانۂِ سابِق ہاں قدِیمُ الایّام سے ہے۔
  • اِس لِئے وہ اُن کو چھوڑ دِے گا جب تک کہ زچّہ دردِ زِہ سے فارِغ نہ ہو ۔ تب اُس کے باقی بھائی بنی اِسرائیل میں آ مِلیں گے۔
  • اور وہ کھڑا ہو گا اور خُداوند کی قُدرت سے اور خُداوند اپنے خُدا کے نام کی بزُرگی سے گلّہ بانی کرے گا اور وہ قائِم رہیں گے کیونکہ وہ اُس وقت اِنتہایِ زمِین تک بزُرگ ہو گا۔
  • اور وُہی ہماری سلامتی ہو گا ۔ جب اسُور ہمارے مُلک میں آئے گا اور ہمارے قصروں میں قدم رکھّے گا تو ہم اُس کے خِلاف سات چرواہے اور آٹھ سرگروہ برپا کریں گے۔
  • اور وہ اسُور کے مُلک کو اور نِمرُود کی سرزمِین کے مدخلوں کو تلوار سے وِیران کریں گے اور جب اسُور ہمارے مُلک میں آکر ہماری حدُود کو پایمال کرے گا تو وہ ہم کو رہائی بخشے گا۔
  • اور یعقُوب کا بقِیّہ بُہت سی اُمّتوں کے لِئے اَیسا ہو گا جَیسے خُداوند کی طرف سے اوس اور گھاس پر بارِش جو نہ اِنسان کا اِنتظار کرتی ہے اور نہ بنی آدم کے لِئے ٹھہرتی ہے۔
  • اور یعقُوب کا بقِیّہ بُہت سی قَوموں اور اُمّتوں میں اَیسا ہو گا جَیسے شیرِ بَبر جنگل کے جانوروں میں اور جوان شیر بھیڑوں کے گلّہ میں ۔ جب وہ اُن کے درمِیان سے گُذرتا ہے تو پایمال کرتا اور پھاڑتا ہے اور کوئی چُھڑانہیں سکتا۔
  • تیرا ہاتھ تیرے دُشمنوں پر اُٹھے اور تیرے سب مُخالِف نیست ہو جائیں۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے اُس روز مَیں تیرے گھوڑوں کوجو تیرے درمِیان ہیں کاٹ ڈالُوں گا اور تیرے رتھوں کو نیست کرُوں گا۔
  • اور تیرے مُلک کے شہروں کو برباد اور تیرے سب قلعوں کو مِسمار کرُوں گا۔
  • اور مَیں تُجھ سے جادُوگری دُور کرُوں گا اور تُجھ میں فالگِیر نہ رہیں گے۔
  • اور تیری کھودی ہُوئی مُورتیں اور تیرے سُتُون تیرے درمِیان سے نیست کر دُوں گا اور تُو پِھر اپنی دستکاری کی عِبادت نہ کرے گا۔
  • اور مَیں تیری یسِیرتوں کو تیرے درمِیان سے اُکھاڑ ڈالُوں گا اور تیرے شہروں کو تباہ کرُوں گا۔
  • اور اُن قَوموں پر جو شِنوا نہ ہُوئِیں اپنا قہر وغضب نازِل کرُوں گا۔
  • اب خُداوند کا فرمان سُن ! اُٹھ پہاڑوں کے سامنے مُباحثہ کر اور سب ٹِیلے تیری آواز سُنیں۔
  • اَے پہاڑو اور اَے زمِین کی مُحکم بُنیادو خُداوند کا دعویٰ سُنو کیونکہ خُداوند اپنے لوگوں پر دعویٰ کرتا ہے اور وہ اِسرا ئیل پر حُجّت ثابِت کرے گا۔
  • اَے میرے لوگو مَیں نے تُم سے کیا کِیا ہے؟ اور تُم کو کِس بات میں آزُردہ کِیا ہے؟ مُجھ پر ثابِت کرو۔
  • کیونکہ مَیں تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا اورغُلامی کے گھر سے فِدیہ دے کر چُھڑا لایا اور تُمہارے آگے مُوسیٰ اور ہارُو ن اور مر یم کو بھیجا۔
  • اَے میرے لوگو یاد کرو کہ شاہِ موآ ب بلق نے کیا مشورَت کی اور بِلعا م بِن بعور نے اُسے کیا جواب دِیااور شِتّیِم سے جِلجا ل تک کیا کیا ہُؤا تاکہ خُداوند کی صداقت سے واقِف ہو جاؤ۔
  • مَیں کیا لے کر خُداوند کے حضُور آؤُں اور خُدا تعالےٰ کو کیونکر سِجدہ کرُوں؟ کیا سوختنی قُربانِیوں اور یکسالہ بچھڑوں کو لے کر اُس کے حضُور آؤُں؟۔
  • کیا خُداوند ہزاروں مینڈھوں سے یا تیل کی دس ہزار نہروں سے خُوش ہو گا؟ کیا مَیں اپنے پہلوٹھے کو اپنے گُناہ کے عِوض میں اور اپنی اَولاد کو اپنی جان کی خطا کے بدلہ میں دے دُوں؟۔
  • اَے اِنسان اُس نے تُجھ پر نیکی ظاہِر کر دی ہے ۔ خُداوندتُجھ سے اِس کے سِوا کیا چاہتا ہے کہ تُو اِنصاف کرے اور رحم دِلی کو عزِیز رکھّے اور اپنے خُدا کے حضُورفروتنی سے چلے؟۔
  • خُداوند کی آواز شہر کو پُکارتی ہے اور دانِش مند اُس کے نام کا لِحاظ رکھتا ہے ۔ عصا اور اُس کے مُقرّر کرنے والے کی سُنو۔
  • کیا شرِیر کے گھر میں اب تک ناجائِز نفع کے خزانے اور ناقِص و نفرتی پَیمانے نہیں ہیں؟۔
  • کیا وہ دغا کی ترازُو اور جُھوٹے باٹوں کا تَھیلا رکھتا ہُؤا بے گُناہ ٹھہرے گا؟۔
  • کیونکہ وہاں کے دَولتمند ظُلم سے پُر ہیں اور اُس کے باشِندے جُھوٹ بولتے ہیں بلکہ اُن کے مُنہ میں دغاباز زُبان ہے۔
  • اِس لِئے مَیں تُجھے مُہلِک زخم لگاؤُں گا اور تیرے گُناہوں کے سبب سے تُجھ کو وِیران کر ڈالُوں گا۔
  • تُو کھائے گا پر آسُودہ نہ ہو گا کیونکہ تیرا پیٹ خالی رہے گا ۔ تُو چُھپائے گا پر بچا نہ سکے گا اور جو کُچھ کہ تُو بچائے گا مَیں اُسے تلوار کے حوالہ کرُوں گا۔
  • تُو بوئے گا پر فصل نہ کاٹے گا ۔ زَیتُون کو رَوندے گا پر تیل مَلنے نہ پائے گا ۔ تُو انگُور کو کُچلے گا پر مَے نہ پِئے گا۔
  • کیونکہ عُمر ی کے قوانِین اور اَخی ا ب کے خاندان کے اعمال کی پَیروی ہوتی ہے اور تُم اُن کی مشورَت پر چلتے ہو تاکہ مَیں تُم کو وِیران کرُوں اور اُس کے رہنے والوں کو سُسکار کا باعِث بناؤُں ۔ پس تُم میرے لوگوں کی رُسوائی اُٹھاؤ گے۔
  • مُجھ پر افسوس! مَیں تابِستانی میوہ جمع ہونے اور اُنگُور توڑنے کے بعد کی خوشہ چِینی کی مانِند ہُوں ۔ نہ کھانے کو کوئی خوشہ اور نہ پہلا پکّا دِل پسند انجِیرہے۔
  • دِیندار آدمی دُنیا سے جاتے رہے ۔لوگوں میں کوئی راستبازنہیں ۔ وہ سب کے سب گھات میں بَیٹھے ہیں کہ خُون کریں ۔ہر شخص جال بِچھا کر اپنے بھائی کا شِکار کرتا ہے۔
  • اُن کے ہاتھ بدی میں پُھرتِیلے ہیں ۔ حاکِم رِشوت مانگتاہے اور قاضی بھی یِہی چاہتا ہے اور بڑے آدمی اپنے دِل کی حِرص کی باتیں کرتے ہیں اور یُوں سازِش کرتے ہیں۔
  • اُن میں سب سے اچّھا تو اُونٹ کٹارے کی مانِند ہے اورسب سے راستباز خاردار جھاڑی سے بدتر ہے ۔ اُن کے نِگہبانوں کا دِن ہاں اُن کی سزا کا دِن آگیا ہے ۔ اب اُن کو پریشانی ہو گی۔
  • کِسی دوست پر اِعتماد نہ کرو ۔ہمراز پر بھروسا نہ رکھّو ۔ ہاں اپنے مُنہ کا دروازہ اپنی بِیوی کے سامنے بند رکھّو۔
  • کیونکہ بیٹا اپنے باپ کو حقِیر جانتا ہے اور بیٹی اپنی ماں کے اور بہُو اپنی ساس کے خِلاف ہوتی ہے اور آدمی کے دُشمن اُس کے گھر ہی کے لوگ ہیں۔
  • لیکن مَیں خُداوند کی راہ دیکُھوں گا اور اپنے نجات دینے والے خُدا کا اِنتِظار کرُوں گا میرا خُدا میری سُنے گا۔
  • اَے میرے دُشمن مُجھ پر شادمان نہ ہو کیونکہ جب مَیں گِرُوں گا تو اُٹھ کھڑا ہُوں گا ۔ جب اندھیرے میں بَیٹُھوں گا ۔ تو خُداوند میرا نُور ہو گا۔
  • مَیں خُداوند کے قہر کی برداشت کرُوں گا کیونکہ مَیں نے اُس کا گُناہ کِیا ہے جب تک وہ میرا دعویٰ ثابِت کر کے میرا اِنصاف نہ کرے ۔ وہ مُجھے رَوشنی میں لائے گا اور مَیں اُس کی صداقت کو دیکُھوں گا۔
  • تب میرا دُشمن جو مُجھ سے کہتا تھا خُداوند تیرا خُدا کہاں ہے یہ دیکھ کر رُسوا ہو گا ۔ میری آنکھیں اُسے دیکھیں گی ۔ وہ گلِیوں کی کِیچ کی مانِند پایمال کِیا جائے گا۔
  • تیری فصِیل کی تعمِیر کے روز تیری حدُود بڑھائی جائیں گی۔
  • اُسی روز اسُور سے اور مِصر کے شہروں سے اور مِصر سے دریایِ فرات تک اور سمُندر سے سمُندر تک اورکوہِستان سے کوہِستان تک لوگ تیرے پاس آئیں گے۔
  • اور زمِین اپنے باشِندوں کے اعمال کے سبب سے وِیران ہو گی۔
  • اپنے عصا سے اپنے لوگوں یعنی اپنی مِیراث کی گلّہ بانی کر۔ جو کرمِل کے جنگل میں تنہا رہتے ہیں اُن کو بسن اور جِلعاد میں پہلے کی طرح چَرنے دے۔
  • جَیسے تیرے مُلکِ مِصر سے نِکلتے وقت وَیسے ہی اب مَیں اُس کو عجائِب دِکھاؤُں گا۔
  • قَومیں دیکھ کر اپنی تمام توانائی سے شرمِندہ ہوں گی ۔ وہ مُنہ پر ہاتھ رکھّیں گی اور اُن کے کان بہرے ہو جائیں گے۔
  • وہ سانپ کی مانِند خاک چاٹیں گی اور اپنی چُھپنے کی جگہوں سے زمِین کے کِیڑوں کی مانِند تھرتھراتی ہُوئی آئیں گی ۔وہ خُداوند ہمارے خُدا کے حضُور ڈرتی ہُوئی آئیں گی ہاں وہ تُجھ سے ہِراسان ہوں گی۔
  • تُجھ سا خُدا کَون ہے جو بدکرداری مُعاف کرے اور اپنی مِیراث کے بقِیّہ کی خطاؤں سے درگُذرے؟ وہ اپنا قہر ہمیشہ تک نہیں رکھ چھوڑتا کیونکہ وہ شفقت کرنا پسند کرتا ہے۔
  • وہ پِھر ہم پر رحم فرمائے گا ۔ وُہی ہماری بدکرداری کو پایمال کرے گا اور اُن کے سب گُناہ سمُندر کی تہ میں ڈال دے گا۔
  • تُو یعقُوب سے وفاداری کرے گا اور ابرہا م کو وہ شفقت دِکھائے گا جِس کی بابت تُو نے قدِیم زمانہ میں ہمارے باپ دادا سے قَسم کھائی تھی۔
  • سامر یہ اور یروشلیِم کی بابت خُداوند کا کلام جو شاہانِ یہُودا ہ یُوتام و آخز و حِزقِیاہ کے ایاّم میں مِیکا ہ مورشتی پر رویا میں نازِل ہُؤا۔:-
  • اَے سب لوگو سُنو! اے زمِین اور اُس کی معمُوری کان لگاؤ! اور خُداوند خُدا ہاں خُداوند اپنے مُقدّس مَسکِن سے تُم پر گواہی دے۔
  • کیونکہ دیکھ خُداوند اپنے مسکن سے باہر آتا ہے اور نازِل ہو کر زمِین کے اُونچے مقاموں کو پایمال کرے گا۔
  • اور پہاڑ اُس کے نِیچے پِگھل جائیں گے اور وادِیاں پھٹ جائیں گی جَیسے موم آگ سے پِگھل جاتا اور پانی کراڑے پر سے بہہ جاتا ہے۔
  • یہ سب یعقُوب کی خطا اور اِسرائیل کے گھرانے کے گُناہ کا نتِیجہ ہے ۔ یعقُوب کی خطا کیا ہے؟ کیا سامریہ نہیں؟ اور یہُودا ہ کے اُونچے مقام کیا ہیں؟ کیا یروشلِیم نہیں؟۔
  • اِس لِئے مَیں سامریہ کو کھیت کے تُودے کی مانِند اور تاکِستان لگانے کی جگہ کی مانِند بناؤُں گا اور مَیں اُس کے پتّھروں کو وادی میں ڈُھلکاؤُں گا اور اُس کی بُنیاد اُکھاڑ دُوں گا۔
  • اور اُس کی سب کھودی ہُوئی مُورتیں چُور چُور کی جائیں گی اور جو کُچھ اُس نے اُجرت میں پایا آگ سے جلایا جائے گا اور مَیں اُس کے سب بُتوں کو توڑ ڈالُوں گا کیونکہ اُس نے یہ سب کُچھ کسبی کی اُجرت سے پَیدا کِیا ہے اور وہ پِھر کسبی کی اُجرت ہو جائے گا۔
  • اِس لِئے مَیں ماتم و نَوحہ کرُوں گا ۔ مَیں ننگا اور برہنہ ہو کر پِھرُوں گا ۔ مَیں گِیدڑوں کی طرح چِلاّؤُں گا اور شُتر مُرغوں کی مانِند غم کرُوں گا۔
  • کیونکہ اُس کا زخم لاعِلاج ہے ۔ وہ یہُودا ہ تک بھی آیا ۔ وہ میرے لوگوں کے پھاٹک تک بلکہ یروشلیِم تک پُہنچا۔
  • جات میں اُس کی خبر نہ دو اور ہرگِز نَوحہ نہ کرو ۔ بَیت عفرہ میں خاک پر لَوٹو۔
  • اَے سفِیر کی رہنے والی تُو برہنہ و رُسوا ہو کرچلی جا ۔ ضانا ن کی رہنے والی نِکل نہیں سکتی ۔ بَیت ایضل کے ماتم کے باعِث اُس کی پناہ گاہ تُم سے لے لی جائے گی۔
  • مارو ت کی رہنے والی بھلائی کے اِنتِظار میں تڑپتی ہے کیونکہ خُداوند کی طرف سے بلا نازِل ہُوئی جو یروشلیِم کے پھاٹک تک پُہنچی۔
  • اَے لکِیسں کی رہنے والی بادِپا گھوڑوں کو رتھ میں جوت ۔ تُو بِنتِ صِیُّون کے گُناہ کا آغاز ہُوئی کیونکہ اِسرائیل کی خطائیں بھی تُجھ میں پائی گئِیں۔
  • اِس لِئے تُو مورست جات کو طلاق دے گی ۔ اکذِیب کے گھرانے اِسرائیل کے بادشاہوں سے دغابازی کریں گے۔
  • اَے ماریسہ کی رہنے والی تُجھ پر قبضہ کرنے والے کوتیرے پاس لاؤُں گا ۔ اِسرائیل کی شَوکت عدُلاّم میں آئے گی۔
  • اپنے پیارے بچّوں کے لِئے سر مُنڈا کر چندلی ہو جا۔ گِدھ کی مانِند اپنے چندلاپن کو زِیادہ کر کیونکہ وہ تیرے پاس سے اسِیر ہو کر چلے گئے۔
  • اُن پر افسوس جو بدکرداری کے منصُوبے باندھتے اور بِستر پر پڑے پڑے شرارت کی تدبِیریں اِیجاد کرتے ہیں اور صُبح ہوتے ہی اُن کو عمل میں لاتے ہیں! کیونکہ اُن کو اِس کا اِختیار ہے۔
  • وہ لالچ سے کھیتوں کو ضبط کرتے اور گھروں کو چِھین لیتے ہیں اور یُوں آدمی اور اُس کے گھر پر ہاں مَرد اور اُس کی مِیراث پر ظُلم کرتے ہیں۔
  • اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس گھرانے پر آفت لانے کی تدبِیر کرتا ہُوں جِس سے تُم اپنی گردن نہ بچا سکو گے اور گردن کشی سے نہ چلو گے کیونکہ یہ بُرا وقت ہو گا۔
  • اُس وقت کوئی تُم پر یہ مثل لائے گا اور پُردرد نَوحہ سے ماتم کرے گا اور کہے گا ہم بِالکُل غارت ہُوئے ۔ اُس نے میرے لوگوں کا بخرہ بدل ڈالا ۔ اُس نے کَیسے اُس کو مُجھ سے جُدا کر دِیا! اُس نے ہمارے کھیت باغِیوں کو بانٹ دِئے۔
  • اِس لِئے تُم میں سے کوئی نہ بچے گا جو خُداوند کی جماعت میں پیَمایش کی رسّی ڈالے۔
  • بکواسی کہتے ہیں بکواس نہ کرو۔ اِن باتوں کی بابت بکواس نہ کرو ۔ اَیسے لوگوں سے رُسوائی جُدا نہ ہو گی۔
  • اَے بنی یعقُوب کیا یہ کہا جائے گا کہ خُداوند کی رُوح قاصِر ہو گئی؟ کیا اُس کے یِہی کام ہیں؟ کیا میری باتیں راست رَو کے لِئے مُفِید نہیں؟۔
  • ابھی کل کی بات ہے کہ میرے لوگ دُشمن کی طرح اُٹھے ۔ تُم صُلح پسند و بے فِکر راہ گِیروں کی چادر اُتار لیتے ہو۔
  • تُم میرے لوگوں کی عَورتوں کو اُن کے مرغُوب گھروں سے نِکال دیتے ہو اور تُم نے میرے جلال کو اُن کے بچّوں پر سے ہمیشہ کے لِئے دُور کر دِیا۔
  • اُٹھو اور چلے جاؤ کیونکہ لاعِلاج و مُہلِک ناپاکی کے سبب سے یہ تُمہاری آرام گاہ نہیں ہے۔
  • اگر کوئی جُھوٹ اور بطالت کا پیرَو کہے کہ مَیں شراب و نشہ کی باتیں کرُوں گا تو وُہی اِن لوگوں کا نبی ہو گا۔
  • اَے یعقُوب مَیں یقِیناً تیرے سب لوگوں کو فراہم کرُوں گا ۔ مَیں یقِیناً اِسرائیل کے بقِیّہ کو جمع کرُوں گا ۔ مَیں اُن کو بُصرا ہ کی بھیڑوں اور چراگاہ کے گلّہ کی مانِند اِکٹّھا کرُوں گا اور آدمِیوں کا بڑا شور ہو گا۔
  • توڑنے والا اُن کے آگے آگے گیا ہے ۔ وہ توڑتے ہُوئے پھاٹک تک چلے گئے اور اُس میں سے گُذر گئے اور اُن کا بادشاہ اُن کے آگے آگے گیا یعنی خُداوند اُن کا پیشوا۔
  • اور مَیں نے کہا اَے یعقُوب کے سردارو اور بنی اِسرائیل کے حاکِموں سُنو! کیا مُناسِب نہیں کہ تُم عدالت سے واقِف ہو؟۔
  • تُم نیکی سے عداوت اور بدی سے مُحبّت رکھتے ہو اور لوگوں کی کھال اُتارتے اور اُن کی ہڈِّیوں پر سے گوشت نوچتے ہو۔
  • اور میرے لوگوں کا گوشت کھاتے ہو اور اُن کی کھال اُتارتے اور اُن کی ہڈِّیوں کو توڑتے اور اُن کو ٹُکڑے ٹُکڑے کرتے ہو گویا وہ ہانڈی اور دیگ کے لِئے گوشت ہیں۔
  • تب وہ خُداوند کو پُکاریں گے پر وہ اُن کی نہ سُنے گا۔ ہاں وہ اُس وقت اُن سے مُنہ پھیر لے گا کیونکہ اُن کے اعمال بُرے ہیں۔
  • اُن نبِیوں کے حق میں جو میرے لوگوں کو گُمراہ کرتے ہیں جو لُقمہ پا کر سلامتی سلامتی پُکارتے ہیں لیکن اگر کوئی کھانے کو نہ دے تو اُس سے لڑنے کو تیّار ہوتے ہیں خُداوند یُوں فرماتا ہے۔
  • کہ اب تُم پر رات ہو جائے گی جِس میں رویا نہ دیکھوگے اور تُم پر تارِیکی چھا جائے گی اور غَیب بِینی نہ کر سکو گے اور نبِیوں پر آفتاب غرُوب ہو گا اور اُن کے لِئے دِن اندھیرا ہو جائے گا۔
  • تب غَیب بِین پشیمان اور فالگِیر شرمِندہ ہوں گے بلکہ سب لوگ مُنہ پر ہاتھ رکھّیں گے کیونکہ خُدا کی طرف سے کُچھ جواب نہ ہو گا۔
  • لیکن مَیں خُداوند کی رُوح کے باعِث قُوّت و عدالت اور دِلیری سے معمُور ہُوں تاکہ یعقُوب کو اُس کا گُناہ اور اِسرا ئیل کو اُس کی خطا جتاؤُں۔
  • اَے بنی یعقُو ب کے سردارو اور اَے بنی اِسرائیل کے حاکِمو جو عدالت سے عداوت رکھتے ہو اور ساری راستی کومروڑتے ہو اِس بات کو سُنو۔
  • تُم جو صِیُّون کو خُونریزی سے اور یروشلیِم کو بے اِنصافی سے تعمِیر کرتے ہو۔
  • اُس کے سردار رِشوت لے کر عدالت کرتے ہیں اور اُس کے کاہِن اُجرت لے کر تعلِیم دیتے ہیں اور اُس کے نبی روپیہ لے کر فالگِیری کرتے ہیں تَو بھی وہ خُداوند پر تکیہ کرتے ہیں اور کہتے ہیں کیا خُداوند ہمارے درمِیان نہیں؟ پس ہم پر کوئی بلا نہ آئے گی۔
  • اِس لِئے صِیُّون تُمہارے ہی سبب سے کھیت کی طرح جَوتا جائے گا اور یروشلیِم کھنڈر ہو جائے گا اور اِس گھر کا پہاڑ جنگل کی اُونچی جگہوں کی مانِند ہو گا۔
  • لیکن آخِری دِنوں میں یُوں ہو گا کہ خُداوند کے گھرکا پہاڑ پہاڑوں کی چوٹی پر قائِم کِیا جائے گا اور سب ٹِیلوں سے بُلند ہو گا اور اُمّتیں وہاں پُہنچیں گی۔
  • اور بُہت سی قَومیں آئیں گی اور کہیں گی آؤ خُداوندکے پہاڑ پر چڑھیں اور یعقُوب کے خُدا کے گھر میں داخِل ہوں اور وہ اپنی راہیں ہم کو بتائے گا اور ہم اُس کے راستوں پر چلیں گے کیونکہ شرِیعت صِیُّون سے اور خُداوند کا کلام یروشلیِم سے صادِر ہو گا۔
  • اور وہ بُہت سی اُمّتوں کے درمِیان عدالت کرے گا اور دُور کی زورآور قَوموں کو ڈانٹے گا اور وہ اپنی تلواروں کو توڑ کر پھالیں اور اپنے بھالوں کر ہنسوے بنا ڈالیں گے اور قَوم قَوم پر تلوار نہ چلائے گی اور وہ پِھر کبھی جنگ کرنا نہ سِیکھیں گے۔
  • تب ہر ایک آدمی اپنی تاک اور اپنے انجِیر کے درخت کے نِیچے بَیٹھے گا اور اُن کو کوئی نہ ڈرائے گا کیونکہ ربُّ الافواج نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے۔
  • کیونکہ سب اُمّتیں اپنے اپنے معبُود کے نام سے چلیں گی پر ہم ابدُالآباد تک خُداوند اپنے خُدا کے نام سے چلیں گے۔
  • خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُس روز لنگڑوں کو جمع کرُوں گا اور جو ہانک دِئے گئے اور جِن کو مَیں نے دُکھ دِیا فراہم کرُوں گا۔
  • اور لنگڑوں کو بقِیّہ اور جلاوطنوں کو زورآور قَوم بناؤُں گا اور خُداوند کوہِ صِیُّون پر اب سے ابدُالآباد تک اُن پر سلطنت کرے گا۔
  • اَے گلّہ کی دِیدگاہ! اَے بِنتِ صِیُّون کی پہاڑی! یہ تیرے ہی لِئے ہے ۔ قدِیم سلطنت یعنی دُخترِ یروشلیِم کی بادشاہی تُجھے مِلے گی۔
  • اب تُو کیوں چِلاّتی ہے گویا دردِ زِہ میں مُبتلا ہے؟ کیا تُجھ میں کوئی بادشاہ نہیں؟ کیا تیرا صلاح کار نیست ہو گیا؟۔
  • اَے بِنتِ صِیُّون زچّہ کی مانِند تکلِیف اُٹھا اور دردِ زِہ میں مُبتلا ہو کیونکہ اب تُو شہر سے خارِج ہو کر مَیدان میں رہے گی اور بابل تک جائے گی ۔ وہاں تُو رہائی پائے گی اور وہِیں خُداوند تُجھ کو تیرے دُشمنوں کے ہاتھ سے چُھڑائے گا۔
  • اب بُہت سی قَومیں تیرے خِلاف جمع ہُوئی ہیں اور کہتی ہیں صِیُّون ناپاک ہو اور ہماری آنکھیں اُس کی رُسوائی دیکھیں۔
  • پر وہ خُداوند کی تدابِیر سے آگاہ نہیں اور اُس کی مصلحت کو نہیں سمجھتِیں کیونکہ وہ اُن کو کھلِیہان کے پُولوں کی طرح جمع کرے گا۔
  • اَے بِنتِ صِیُّون اُٹھ اور پایمال کر کیونکہ مَیں تیرے سِینگ کو لوہا اور تیرے کُھروں کو پِیتل بناؤُں گا اور تُو بُہت سی اُمّتوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کرے گی ۔ اُن کے ذخِیرے خُداوند کی نذر کرے گی اور اُن کا مال ربُّ العالمِین کے حضُور لائے گی۔
  • اَے بِنتِ افواج اب فَوجوں میں جمع ہو ۔ہمارا مُحاصرہ کِیا جاتا ہے ۔ وہ اِسرا ئیل کے حاکِم کے گال پر چھڑی سے مارتے ہیں۔
  • لیکن اَے بَیت لحم اِفراتاہ اگرچہ تُو یہُودا ہ کے ہزاروں میں شامِل ہونے کے لِئے چھوٹا ہے تَو بھی تُجھ میں سے ایک شخص نِکلے گا اور میرے حضُور اِسرا ئیل کا حاکِم ہو گا اور اُس کا مصدر زمانۂِ سابِق ہاں قدِیمُ الایّام سے ہے۔
  • اِس لِئے وہ اُن کو چھوڑ دِے گا جب تک کہ زچّہ دردِ زِہ سے فارِغ نہ ہو ۔ تب اُس کے باقی بھائی بنی اِسرائیل میں آ مِلیں گے۔
  • اور وہ کھڑا ہو گا اور خُداوند کی قُدرت سے اور خُداوند اپنے خُدا کے نام کی بزُرگی سے گلّہ بانی کرے گا اور وہ قائِم رہیں گے کیونکہ وہ اُس وقت اِنتہایِ زمِین تک بزُرگ ہو گا۔
  • اور وُہی ہماری سلامتی ہو گا ۔ چُھٹکارا اور سزا جب اسُور ہمارے مُلک میں آئے گا اور ہمارے قصروں میں قدم رکھّے گا تو ہم اُس کے خِلاف سات چرواہے اور آٹھ سرگروہ برپا کریں گے۔
  • اور وہ اسُور کے مُلک کو اور نِمرُود کی سرزمِین کے مدخلوں کو تلوار سے وِیران کریں گے اور جب اسُور ہمارے مُلک میں آکر ہماری حدُود کو پایمال کرے گا تو وہ ہم کو رہائی بخشے گا۔
  • اور یعقُوب کا بقِیّہ بُہت سی اُمّتوں کے لِئے اَیسا ہو گا جَیسے خُداوند کی طرف سے اوس اور گھاس پر بارِش جو نہ اِنسان کا اِنتظار کرتی ہے اور نہ بنی آدم کے لِئے ٹھہرتی ہے۔
  • اور یعقُوب کا بقِیّہ بُہت سی قَوموں اور اُمّتوں میں اَیسا ہو گا جَیسے شیرِ بَبر جنگل کے جانوروں میں اور جوان شیر بھیڑوں کے گلّہ میں ۔ جب وہ اُن کے درمِیان سے گُذرتا ہے تو پایمال کرتا اور پھاڑتا ہے اور کوئی چُھڑانہیں سکتا۔
  • تیرا ہاتھ تیرے دُشمنوں پر اُٹھے اور تیرے سب مُخالِف نیست ہو جائیں۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے اُس روز مَیں تیرے گھوڑوں کوجو تیرے درمِیان ہیں کاٹ ڈالُوں گا اور تیرے رتھوں کو نیست کرُوں گا۔
  • اور تیرے مُلک کے شہروں کو برباد اور تیرے سب قلعوں کو مِسمار کرُوں گا۔
  • اور مَیں تُجھ سے جادُوگری دُور کرُوں گا اور تُجھ میں فالگِیر نہ رہیں گے۔
  • اور تیری کھودی ہُوئی مُورتیں اور تیرے سُتُون تیرے درمِیان سے نیست کر دُوں گا اور تُو پِھر اپنی دستکاری کی عِبادت نہ کرے گا۔
  • اور مَیں تیری یسِیرتوں کو تیرے درمِیان سے اُکھاڑ ڈالُوں گا اور تیرے شہروں کو تباہ کرُوں گا۔
  • اور اُن قَوموں پر جو شِنوا نہ ہُوئِیں اپنا قہر وغضب نازِل کرُوں گا۔
  • اب خُداوند کا فرمان سُن ! اُٹھ پہاڑوں کے سامنے مُباحثہ کر اور سب ٹِیلے تیری آواز سُنیں۔
  • اَے پہاڑو اور اَے زمِین کی مُحکم بُنیادو خُداوند کا دعویٰ سُنو کیونکہ خُداوند اپنے لوگوں پر دعویٰ کرتا ہے اور وہ اِسرا ئیل پر حُجّت ثابِت کرے گا۔
  • اَے میرے لوگو مَیں نے تُم سے کیا کِیا ہے؟ اور تُم کو کِس بات میں آزُردہ کِیا ہے؟ مُجھ پر ثابِت کرو۔
  • کیونکہ مَیں تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا اورغُلامی کے گھر سے فِدیہ دے کر چُھڑا لایا اور تُمہارے آگے مُوسیٰ اور ہارُو ن اور مر یم کو بھیجا۔
  • اَے میرے لوگو یاد کرو کہ شاہِ موآ ب بلق نے کیا مشورَت کی اور بِلعا م بِن بعور نے اُسے کیا جواب دِیااور شِتّیِم سے جِلجا ل تک کیا کیا ہُؤا تاکہ خُداوند کی صداقت سے واقِف ہو جاؤ۔
  • مَیں کیا لے کر خُداوند کے حضُور آؤُں اور خُدا تعالےٰ کو کیونکر سِجدہ کرُوں؟ کیا سوختنی قُربانِیوں اور یکسالہ بچھڑوں کو لے کر اُس کے حضُور آؤُں؟۔
  • کیا خُداوند ہزاروں مینڈھوں سے یا تیل کی دس ہزار نہروں سے خُوش ہو گا؟ کیا مَیں اپنے پہلوٹھے کو اپنے گُناہ کے عِوض میں اور اپنی اَولاد کو اپنی جان کی خطا کے بدلہ میں دے دُوں؟۔
  • اَے اِنسان اُس نے تُجھ پر نیکی ظاہِر کر دی ہے ۔ خُداوندتُجھ سے اِس کے سِوا کیا چاہتا ہے کہ تُو اِنصاف کرے اور رحم دِلی کو عزِیز رکھّے اور اپنے خُدا کے حضُورفروتنی سے چلے؟۔
  • خُداوند کی آواز شہر کو پُکارتی ہے اور دانِش مند اُس کے نام کا لِحاظ رکھتا ہے ۔ عصا اور اُس کے مُقرّر کرنے والے کی سُنو۔
  • کیا شرِیر کے گھر میں اب تک ناجائِز نفع کے خزانے اور ناقِص و نفرتی پَیمانے نہیں ہیں؟۔
  • کیا وہ دغا کی ترازُو اور جُھوٹے باٹوں کا تَھیلا رکھتا ہُؤا بے گُناہ ٹھہرے گا؟۔
  • کیونکہ وہاں کے دَولتمند ظُلم سے پُر ہیں اور اُس کے باشِندے جُھوٹ بولتے ہیں بلکہ اُن کے مُنہ میں دغاباز زُبان ہے۔
  • اِس لِئے مَیں تُجھے مُہلِک زخم لگاؤُں گا اور تیرے گُناہوں کے سبب سے تُجھ کو وِیران کر ڈالُوں گا۔
  • تُو کھائے گا پر آسُودہ نہ ہو گا کیونکہ تیرا پیٹ خالی رہے گا ۔ تُو چُھپائے گا پر بچا نہ سکے گا اور جو کُچھ کہ تُو بچائے گا مَیں اُسے تلوار کے حوالہ کرُوں گا۔
  • تُو بوئے گا پر فصل نہ کاٹے گا ۔ زَیتُون کو رَوندے گا پر تیل مَلنے نہ پائے گا ۔ تُو انگُور کو کُچلے گا پر مَے نہ پِئے گا۔
  • کیونکہ عُمر ی کے قوانِین اور اَخی ا ب کے خاندان کے اعمال کی پَیروی ہوتی ہے اور تُم اُن کی مشورَت پر چلتے ہو تاکہ مَیں تُم کو وِیران کرُوں اور اُس کے رہنے والوں کو سُسکار کا باعِث بناؤُں ۔ پس تُم میرے لوگوں کی رُسوائی اُٹھاؤ گے۔
  • مُجھ پر افسوس! مَیں تابِستانی میوہ جمع ہونے اور اُنگُور توڑنے کے بعد کی خوشہ چِینی کی مانِند ہُوں ۔ نہ کھانے کو کوئی خوشہ اور نہ پہلا پکّا دِل پسند انجِیرہے۔
  • دِیندار آدمی دُنیا سے جاتے رہے ۔لوگوں میں کوئی راستبازنہیں ۔ وہ سب کے سب گھات میں بَیٹھے ہیں کہ خُون کریں ۔ہر شخص جال بِچھا کر اپنے بھائی کا شِکار کرتا ہے۔
  • اُن کے ہاتھ بدی میں پُھرتِیلے ہیں ۔ حاکِم رِشوت مانگتاہے اور قاضی بھی یِہی چاہتا ہے اور بڑے آدمی اپنے دِل کی حِرص کی باتیں کرتے ہیں اور یُوں سازِش کرتے ہیں۔
  • اُن میں سب سے اچّھا تو اُونٹ کٹارے کی مانِند ہے اورسب سے راستباز خاردار جھاڑی سے بدتر ہے ۔ اُن کے نِگہبانوں کا دِن ہاں اُن کی سزا کا دِن آگیا ہے ۔ اب اُن کو پریشانی ہو گی۔
  • کِسی دوست پر اِعتماد نہ کرو ۔ہمراز پر بھروسا نہ رکھّو ۔ ہاں اپنے مُنہ کا دروازہ اپنی بِیوی کے سامنے بند رکھّو۔
  • کیونکہ بیٹا اپنے باپ کو حقِیر جانتا ہے اور بیٹی اپنی ماں کے اور بہُو اپنی ساس کے خِلاف ہوتی ہے اور آدمی کے دُشمن اُس کے گھر ہی کے لوگ ہیں۔
  • لیکن مَیں خُداوند کی راہ دیکُھوں گا اور اپنے نجات دینے والے خُدا کا اِنتِظار کرُوں گا میرا خُدا میری سُنے گا۔
  • اَے میرے دُشمن مُجھ پر شادمان نہ ہو کیونکہ جب مَیں گِرُوں گا تو اُٹھ کھڑا ہُوں گا ۔ جب اندھیرے میں بَیٹُھوں گا ۔ تو خُداوند میرا نُور ہو گا۔
  • مَیں خُداوند کے قہر کی برداشت کرُوں گا کیونکہ مَیں نے اُس کا گُناہ کِیا ہے جب تک وہ میرا دعویٰ ثابِت کر کے میرا اِنصاف نہ کرے ۔ وہ مُجھے رَوشنی میں لائے گا اور مَیں اُس کی صداقت کو دیکُھوں گا۔
  • تب میرا دُشمن جو مُجھ سے کہتا تھا خُداوند تیرا خُدا کہاں ہے یہ دیکھ کر رُسوا ہو گا ۔ میری آنکھیں اُسے دیکھیں گی ۔ وہ گلِیوں کی کِیچ کی مانِند پایمال کِیا جائے گا۔
  • تیری فصِیل کی تعمِیر کے روز تیری حدُود بڑھائی جائیں گی۔
  • اُسی روز اسُور سے اور مِصر کے شہروں سے اور مِصر سے دریایِ فرات تک اور سمُندر سے سمُندر تک اورکوہِستان سے کوہِستان تک لوگ تیرے پاس آئیں گے۔
  • اور زمِین اپنے باشِندوں کے اعمال کے سبب سے وِیران ہو گی۔
  • اپنے عصا سے اپنے لوگوں یعنی اپنی مِیراث کی گلّہ بانی کر۔ جو کرمِل کے جنگل میں تنہا رہتے ہیں اُن کو بسن اور جِلعاد میں پہلے کی طرح چَرنے دے۔
  • جَیسے تیرے مُلکِ مِصر سے نِکلتے وقت وَیسے ہی اب مَیں اُس کو عجائِب دِکھاؤُں گا۔
  • قَومیں دیکھ کر اپنی تمام توانائی سے شرمِندہ ہوں گی ۔ وہ مُنہ پر ہاتھ رکھّیں گی اور اُن کے کان بہرے ہو جائیں گے۔
  • وہ سانپ کی مانِند خاک چاٹیں گی اور اپنی چُھپنے کی جگہوں سے زمِین کے کِیڑوں کی مانِند تھرتھراتی ہُوئی آئیں گی ۔وہ خُداوند ہمارے خُدا کے حضُور ڈرتی ہُوئی آئیں گی ہاں وہ تُجھ سے ہِراسان ہوں گی۔
  • تُجھ سا خُدا کَون ہے جو بدکرداری مُعاف کرے اور اپنی مِیراث کے بقِیّہ کی خطاؤں سے درگُذرے؟ وہ اپنا قہر ہمیشہ تک نہیں رکھ چھوڑتا کیونکہ وہ شفقت کرنا پسند کرتا ہے۔
  • وہ پِھر ہم پر رحم فرمائے گا ۔ وُہی ہماری بدکرداری کو پایمال کرے گا اور اُن کے سب گُناہ سمُندر کی تہ میں ڈال دے گا۔
  • تُو یعقُوب سے وفاداری کرے گا اور ابرہا م کو وہ شفقت دِکھائے گا جِس کی بابت تُو نے قدِیم زمانہ میں ہمارے باپ دادا سے قَسم کھائی تھی۔
  • حبقُّوق نبی کی رویا کا بارِ نبُوّت۔:-
  • اَے خُداوند! مَیں کب تک نالہ کرُوں گا اور تُو نہ سُنے گا؟مَیں تیرے حضُور کب تک چِلاّؤُں گا ظُلم! ظُلم! اور تُونہ بچائے گا؟۔
  • تُو کیوں مُجھے بدکرداری اور کج رفتاری دِکھاتا ہے؟کیونکہ ظُلم اور سِتم میرے سامنے ہیں ۔ فِتنہ و فساد برپا ہوتے رہتے ہیں۔
  • اِس لِئے شرِیعت کمزور ہو گئی اور اِنصاف مُطلق جاری نہیں ہوتا کیونکہ شرِیر صادِقوں کو گھیر لیتے ہیں ۔ پس اِنصاف کا خُون ہو رہا ہے۔
  • قَوموں پر نظر کرو اور دیکھو اور مُتعجِّب ہو کیونکہ مَیں تُمہارے ایّام میں ایک اَیسا کام کرنے کو ہُوں کہ اگر کوئی تُم سے اُس کا بیان کرے تو تُم ہرگِز باور نہ کرو گے۔
  • کیونکہ دیکھو مَیں کسدیوں کو چڑھا لاؤُں گا ۔ وہ تُرشرُو اور تُند مِزاج قَوم ہیں جو وُسعتِ زمِین سے ہو کر گُذرتے ہیں تاکہ اُن بستِیوں پر جو اُن کی نہیں ہیں قبضہ کر لیں۔
  • وہ ڈراؤنے اور ہَیبت ناک ہیں ۔ وہ خُود ہی اپنی عدالت اور شان کا مصدر ہیں۔
  • اُن کے گھوڑے چِیتوں سے بھی تیز رفتار اور شام کو نِکلنے والے بھیڑیوں سے زیادہ خُونخوار ہیں اور اُن کے سوار کُودتے پھاندتے آتے ہیں ۔ ہاں وہ دُور سے چلے آتے ہیں ۔ وہ عُقاب کی مانِند ہیں جو اپنے شِکار پر جھپٹتا ہے۔
  • وہ سب غارتگری کو آتے ہیں ۔ وہ سِیدھے بڑھے چلے آتے ہیں اور اُن کے اسِیرریت کے ذرّوں کی مانِند بے شُمار ہوتے ہیں۔
  • وہ بادشاہوں کو ٹھٹّھوں میں اُڑاتے اور اُمرا کو مسخرہ بناتے ہیں ۔ وہ قلعوں کو حقِیر جانتے ہیں کیونکہ وہ مِٹّی سے دمدمے باندھ کر اُن کو فتح کر لیتے ہیں۔
  • تب وہ گِردباد کی طرح گُذرتے اور خطا کر کے گُنہگار ہوتے ہیں کیونکہ اُن کا زور ہی اُن کا خُدا ہے۔
  • اَے خُداوند میرے خُدا! اَے میرے قُدُّوس! کیا تُو ازل سے نہیں ہے؟ ہم نہیں مَریں گے ۔ اَے خُداوند تُو نے اُن کو عدالت کے لِئے ٹھہرایا ہے اور اَے چٹان تُو نے اُن کو تادِیب کے لِئے مُقرّر کِیا ہے۔
  • تیری آنکھیں اَیسی پاک ہیں کہ تُو بدی کو دیکھ نہیں سکتا اور کجرفتاری پر نِگاہ نہیں کر سکتا ۔ پِھر تُو دغابازوں پر کیوں نظر کرتا ہے اور جب شرِیر اپنے سے زِیادہ صادِق کو نِگل جاتا ہے تب تُو کیوں خاموش رہتا ہے۔
  • اور بنی آدم کو سمُندر کی مچھلِیوں اور کِیڑے مکَوڑوں کی مانِند بناتا ہے جِن پر کوئی حُکومت کرنے والا نہیں؟۔
  • وہ اُن سب کو شست سے اُٹھا لیتے ہیں اور اپنے جال میں پھنساتے ہیں اور مہا جال میں جمع کرتے ہیں اِس لِئے وہ شادمان اور خُوش وقت ہیں۔
  • اِسی لِئے وہ اپنے جال کے آگے قُربانِیاں گُذرانتے ہیں اور اپنے مہا جال کے آگے بخُور جلاتے ہیں کیونکہ اِن کے وسِیلہ سے اُن کا بخرہ لذِیذ اور اُن کی غِذا چرب ہے۔
  • پس کیا وہ اپنے جال کو خالی کرنے اور قَوموں کو مُتواتِر قتل کرنے سے باز نہ آئیں گے؟۔
  • مَیں اپنی دِیدگاہ پر کھڑا رہُوں گا اور بُرج پر چڑھ کر اِنتظار کرُوں گا کہ وہ مُجھ سے کیا کہتا ہے اور مَیں اپنی فریاد کی بابت کیا جواب دُوں۔
  • تب خُداوند نے مُجھے جواب دِیا اور فرمایا کہ رویا کو تختیوں پر اَیسی صفائی سے لِکھ کہ لوگ دَوڑتے ہُوئے بھی پڑھ سکیں۔
  • کیونکہ یہ رویا ایک مُقرّرہ وقت کے لِئے ہے ۔ یہ جلد وقُوع میں آئے گی اور خطا نہ کرے گی ۔ اگرچہ اِس میں دیرہو تَو بھی اِس کا مُنتظِر رہ کیونکہ یہ یقِیناً وقُوع میں آئے گی ۔ تاخِیر نہ کرے گی۔
  • دیکھ مُتکِبّر آدمی کا دِل راست نہیں ہے لیکن صادِق اپنے اِیمان سے زِندہ رہے گا۔
  • بے شک مُتکبِّر آدمی مَے کی مانِند دغاباز ہے ۔ وہ اپنے گھر میں نہیں رہتا ۔ وہ پاتال کی مانِند اپنی ہوس بڑھاتا ہے ۔ وہ مَوت کی مانِند ہے ۔ کبھی آسُودہ نہیں ہوتا بلکہ سب قَوموں کو اپنے پاس جمع کرتا ہے اور سب اُمّتوں کو اپنے نزدِیک فراہم کرتا ہے۔
  • کیا یہ سب اُس پر مثل نہ لائیں گے اور طنزاً نہ کہیں گے کہ اُس پر افسوس جو اَوروں کے مال سے مالدار ہوتا ہے! لیکن یہ کب تک؟ اور اُس پر جو کثرت سے گِرَو لیتا ہے!۔
  • کیا وہ تُجھے کھا جانے کو اچانک نہ اُٹھیں گے اور تُجھے مُضطرِب کرنے کو بیدار نہ ہوں گے اور تُو اُن کے لِئے لُوٹ نہ ہو گا؟۔
  • چُونکہ تُو نے بُہت سی قَوموں کو لُوٹ لِیا اور مُلک و شہر و باشِندوں میں خُونریزی اور سِتم گری کی ہے اِس لِئے باقی ماندہ لوگ تُجھے غارت کریں گے۔
  • اُس پر افسوس جو اپنے گھرانے کے لِئے ناجائِز نفع اُٹھاتاہے تاکہ اپنا آشیانہ بُلندی پر بنائے اور مُصِیبت سے محفُوظ رہے!۔
  • تُو نے بُہت سی اُمّتوں کو برباد کر کے اپنے گھرانے کے لِئے رُسوائی حاصِل کی اور اپنی جان کا گُنہگار ہُؤا۔
  • کیونکہ دِیوار سے پتّھر چِلاّئیں گے اور چھت سے شہتِیرجواب دیں گے۔
  • اُس پر افسوس جو قصبہ کو خُونریزی سے اور شہر کو بدکرداری سے تعمِیر کرتا ہے!۔
  • کیا یہ ربُّ الافواج کی طرف سے نہیں کہ لوگوں کی مِحنت آگ کے لِئے ہو اور قَوموں کی مشقّت بطالت کے لِئے؟۔
  • کیونکہ جِس طرح سمُندر پانی سے بھرا ہے اُسی طرح زمِین خُداوند کے جلال کے عِرفان سے معمُور ہو گی۔
  • اُس پر افسوس جو اپنے ہمسایہ کو اپنے قہر کا جام پِلا کر متوالا کرتا ہے تاکہ اُس کو بے پردہ کرے!۔
  • تُو عِزّت کے عِوض رُسوائی سے بھر گیا ہے ۔ تُو بھی پی کر اپنی نامختُونی ظاہِر کر ۔ خُداوند کے دہنے ہاتھ کا پِیالہ اپنے دَور میں تُجھ تک پُہنچے گا اور رُسوائی تیری شَوکت کو ڈھانپ لے گی۔
  • چُونکہ تُو نے مُلک و شہر و باشِندوں میں خُونریزی اور سِتم گری کی ہے اِس لِئے وہ زِیادتی جو لُبنا ن پر ہُوئی اور وہ ہلاکت جِس سے جانور ڈر گئے تُجھ پر آئے گی۔
  • کھودی ہُوئی مُورت سے کیا حاصِل کہ اُس کے بنانے والے نے اُسے کھود کر بنایا؟ ڈھالی ہُوئی مُورت اور جُھوٹ سِکھانے والے سے کیا فائِدہ کہ اُس کا بنانے والا اُس پر بھروسا رکھتا اور گُونگے بُتوں کو بناتا ہے؟۔
  • اُس پر افسوس جو لکڑی سے کہتا ہے جاگ! اور بے زُبان پتّھر سے کہ اُٹھ! کیا وہ تعلیِم دے سکتا ہے؟ دیکھ وہ تو سونے چاندی سے مڑھا ہے لیکن اُس میں مُطلق دَم نہیں۔
  • مگر خُداوند اپنی مُقدّس ہَیکل میں ہے ۔ ساری زمِین اُس کے حضُور خاموش رہے۔
  • شِگایُونو ت کے سُر پر حبقُّوق نبی کی دُعا۔:-
  • اَے خُداوند مَیں نے تیری شُہرت سُنی اور ڈر گیا۔ اَے خُداوند اِسی زمانہ میں اپنے کام کو بحال کر۔ اِسی زمانہ میں اُس کو ظاہِر کر۔ قہر کے وقت رحم کو یاد فرما۔
  • خُدا تیمان سے آیا اور قُدُّوس کوہِ فارا ن سے ۔سِلاہ اُس کا جلال آسمان پر چھا گیا اور زمِین اُس کی حمد سے معمُور ہو گئی۔
  • اُس کی جگمگاہٹ نُور کی مانِند تھی۔ اُس کے ہاتھ سے کِرنیں نِکلتی تھِیں اور اِس میں اُس کی قُدرت نِہاں تھی۔
  • وبا اُس کے آگے آگے چلتی تھی اور آتِشی تِیر اُس کے قدموں سے نِکلتے تھے۔
  • وہ کھڑا ہُؤا اور زمِین تھرّا گئی۔ اُس نے نِگاہ کی اور قَومیں پراگندہ ہو گئِیں۔ ازلی پہاڑ پارہ پارہ ہو گئے۔ قدِیم ٹِیلے جُھک گئے ۔ اُس کی راہیں ازلی ہیں۔
  • مَیں نے کُوشن کے خَیموں کو مُصِیبت میں دیکھا۔ مُلکِ مِدیا ن کے پردے ہِل گئے۔
  • اَے خُداوند! کیا تُو ندیوں سے بیزارتھا؟ کیا تیرا قہر دریاؤں پرتھا؟ کیا تیرا غضب سمُندر پرتھا کہ تُو اپنے گھوڑوں اور فتح یاب رتھوں پر سوارہُؤا؟
  • تیری کمان غِلاف سے نِکالی گئی۔ تیرا عہد قبائِل کے ساتھ اُستوار تھا ۔ سِلاہ تُو نے زمِین کو ندیوں سے چِیر ڈالا۔
  • پہاڑ تُجھے دیکھ کر کانپ گئے۔ سَیلاب گُذر گئے۔ سمُندر سے شوراُٹھا اور مَوجیں بُلند ہُوئِیں۔
  • تیرے اُڑنے والے تِیروں کی رَوشنی سے تیرے چمکِیلے بھالے کی جھلک سے آفتاب و مہتاب اپنے بُرجوں میں ٹھہر گئے۔
  • تُو غضبناک ہو کر مُلک میں سے گُذرا۔ تُو نے قہر سے قَوموں کو پایمال کِیا ۔
  • تُو اپنے لوگوں کی نجات کی خاطِر نِکلا۔ ہاں اپنے ممسُوح کی نجات کی خاطِر۔ تُو نے شرِیر کے گھر کی چھت گِرادی اور اُس کی بُنیاد بِالکُل کھود ڈالی ۔سِلاہ
  • تُو نے اُسی کے لٹھ سے اُس کے بہادُروں کے سر پھوڑے ۔ وہ مُجھے پراگندہ کرنے کو گِردباد کی طرح آئے وہ غرِیبوں کو تنہائی میں نِگل جانے پر خُوش تھے ۔
  • تُو اپنے گھوڑوں پر سوار ہو کر سمُندر سے ہاں بڑے سَیلاب سے پار ہو گیا۔
  • مَیں نے سُنا اور میرا دِل دہل گیا۔ اُس شور کے سبب سے میرے ہونٹ ہِلنے لگے ۔ میری ہڈِّیاں بوسِیدہ ہوگئِیں اور مَیں کھڑے کھڑے کانپنے لگا لیکن مَیں صبر سے اُن کے بُرے دِن کا مُنتظِرہُوں جو اِکٹّھے ہو کر ہم پر حملہ کرتے ہیں۔
  • اگرچہ انجِیر کا درخت نہ پُھولے اور تاک میں پَھل نہ لگے اور زَیتُو ن کا حاصِل ضائِع ہوجائے اور کھیتوں میں کُچھ پَیداوار نہ ہو اور بھیڑخانہ سے بھیڑیں جاتی رہیں اور طویلوں میں مویشی نہ ہوں
  • تَو بھی مَیں خُداوند سے خُوش رہُوں گا اور اپنے نجات بخش خُدا سے خُوش وقت ہُوں گا۔
  • خُداوند خُدا میری توانائی ہے۔ وہ میرے پاؤں ہرنی کے سے بنا دیتا ہے اور مُجھے میری اُونچی جگہوں میں چلاتا ہے۔ (مِیر مُغنّی کے لِئے میرے تاردار سازوں کے ساتھ)
  • خُداوند کا کلام جو شاہِ یہُودا ہ یُوسیا ہ بِن آمُو ن کے ایّام میں صفنیا ہ بِن کُو شی بِن جدلیا ہ بِن امریا ہ بِن حِزقیاہ پر نازِل ہُؤا۔
  • خُداوند فرماتا ہے مَیں رُویِ زمِین سے سب کُچھ بِالکُل نیست کرُوں گا۔
  • اِنسان اور حَیوان کو نیست کرُوں گا ۔ ہوا کے پرِندوں اور سمُندر کی مچھلیوں کو اور شرِیروں اور اُن کے بُتوں کو نیست کرُوں گا اور اِنسان کو رُویِ زمِین سے فنا کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • مَیں یہُودا ہ پر اور یروشلیِم کے سب باشِندوں پر ہاتھ چلاؤُں گا اور اِس مکان میں سے بعل کے بقِیّہ کو اور کمارِیم کے نام کو پُجارِیوں سمیت نیست کرُوں گا۔
  • اور اُن کو بھی جو کوٹھوں پر چڑھ کر اجرامِ فلک کی پرستِش کرتے ہیں اور اُن کو جو خُداوند کی عِبادت کا عہد کرتے ہیں لیکن مِلکُوم کی قَسم کھا تے ہیں۔
  • اور اُن کو بھی جو خُداوند سے برگشتہ ہو کر نہ اُس کے طالِب ہُوئے اور نہ اُنہوں نے اُس سے مشورَت لی۔
  • تُم خُداوند خُدا کے حضُور خاموش رہو کیونکہ خُداوند کا دِن نزدِیک ہے اور اُس نے ذبِیحہ تیّار کِیا ہے اور اپنے مِہمانوں کو مخصُوص کِیا ہے۔
  • اور خُداوند کے ذبِیحہ کے دِن یُوں ہو گا کہ مَیں اُمرا اور شاہزادوں کو اور اُن سب کو جو اجنبیوں کی پوشاک پہِنتے ہیں سزا دُوں گا۔
  • مَیں اُسی روز اُن سب کو جو لوگوں کے گھروں میں گُھس کر اپنے آقا کے گھر کو لُوٹ اور مکر سے بھرتے ہیں سزا دُوں گا۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے اُسی روز مچھلی پھاٹک سے رونے کی آواز اور مِشنہ سے ماتم کی اور ٹِیلوں پر سے بڑے غَوغا کی صدا اُٹھے گی۔
  • اَے مکتِیس کے رہنے والو! ماتم کرو کیونکہ سب سَوداگر مارے گئے ۔ جو چاندی سے لدے تھے سب ہلاک ہُوئے۔
  • پِھر مَیں چراغ لے کر یروشلیِم میں تلاش کرُوں گا اور جِتنے اپنی تلچھٹ پر جم گئے ہیں اور دِل میں کہتے ہیں کہ خُداوند سزا و جزا نہ دے گا اُن کو سزا دُوں گا۔
  • تب اُن کا مال لُٹ جائے گا اور اُن کے گھر اُجڑ جائیں گے ۔ وہ گھر تو بنائیں گے پر اُن میں بُود و باش نہ کریں گے اور تاکِستان لگائیں گے پر اُن کی مَے نہ پِئیں گے۔
  • خُداوند کا روزِ عظِیم قرِیب ہے ہاں وہ نزدِیک آ گیا۔ وہ آ پُہنچا! سُنو! خُداوند کے دِن کا شور! زبردست آدمی پُھوٹ پُھوٹ کر روئے گا۔
  • وہ دِن قہر کا دِن ہے ۔ دُکھ اور رنج کا دِن۔ وِیرانی اور خرابی کا دِن ۔ تارِیکی اور اُداسی کا دِن۔ ا بر اور تِیرگی کا دِن۔
  • حصِین شہروں اور اُونچے بُرجوں کے خِلاف نرسِنگے اور جنگی للکار کا دِن۔
  • اور مَیں بنی آدم پر مُصِیبت لاؤُں گا یہاں تک کہ وہ اندھوں کی مانِند چلیں گے کیونکہ وہ خُداوند کے گُنہگار ہُوئے ۔ اُن کا خُون دُھول کی طرح گِرایا جائے گا اور اُن کا گوشت نجاست کی مانِند۔
  • خُداوند کے قہر کے دِن اُن کا سونا چاندی اُن کو بچا نہ سکے گا بلکہ تمام مُلک کو اُس کی غَیرت کی آگ کھا جائے گی کیونکہ وہ یک لخت مُلک کے سب باشِندوں کو تمام کر ڈالے گا۔
  • اَے بے حیا قَوم جمع ہو! جمع ہو!۔
  • اِس سے پہلے کہ تقدِیرِ الٰہی ظاہِرہو اور وہ دِن بُھس کی مانِند جاتا رہے اور خُداوند کا قہرِ شدِید تُم پر نازِل ہو اور اُس کے غضب کا دِن تُم پر آ پُہنچے۔
  • اَے مُلک کے سب حلِیم لوگو جو خُداوند کے احکام پر چلتے ہو اُس کے طالِب ہو! راستبازی کو ڈُھونڈو ۔ فروتنی کی تلاش کرو ۔شاید خُداوند کے غضب کے دِن تُم کو پناہ مِلے۔
  • کیونکہ غزّہ مترُوک ہو گا اور اسقلو ن وِیران کِیا جائے گا اور اشدُود دوپہر کو خارِج کر دِیا جائے گا اورعقرُو ن کی بیخ کنی کی جائے گی۔
  • سمُندر کے ساحِل کے رہنے والوں یعنی کریتیوں کی قَوم پر افسوس! اَے کنعا ن فلِستِیوں کی سرزمِین! خُداوند کا کلام تیرے خِلاف ہے ۔مَیں تُجھے نیست و نابُود کرُوں گا یہاں تک کہ کوئی بسنے والا نہ رہے۔
  • اور سمُندر کے ساحِل چراگاہیں ہوں گے جِن میں چرواہوں کی جھونپڑیاں اور بھیڑخانے ہوں گے۔
  • اور وُہی ساحِل یہُودا ہ کے گھرانے کے بقِیّہ کے لِئے ہوں گے ۔ وہ اُن میں چرایا کریں گے ۔ وہ شام کے وقت اسقلو ن کے مکانوں میں لیٹا کریں گے کیونکہ خُداوند اُن کا خُدا اُن پر پِھر نظر کرے گا اور اُن کی اسِیری کو مَوقُوف کرے گا۔
  • مَیں نے موآب کی ملامت اور بنی عمُّون کی لَعن طَعن سُنی ہے ۔ اُنہوں نے میری قَوم کو ملامت کی اور اُن کی حدُود کو دبا لِیا ہے۔
  • اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم! یقِیناً موآب سدُو م کی مانِند ہو گا اور بنی عمُّون عمُور ہ کی مانِند۔ وہ پُرخار و نمکزار اور ا بدُالاآباد برباد رہیں گے ۔ میرے لوگوں کا بقِیّہ اُن کو غارت کرے گا اور میری قَوم کے باقی لوگ اُن کے وارِث ہوں گے۔
  • یہ سب کُچھ اُن کے تکبُّرکے سبب سے اُن پر آئے گا کیونکہ اُنہوں نے ربُّ الافواج کے لوگوں کو ملامت کی اور اُن پر زِیادتی کی۔
  • خُداوند اُن کے لِئے ہَیبت ناک ہو گا اور زمِین کے تمام معبُودوں کو لاغر کر دے گا اور بحری مُمالِک کے سب باشِندے اپنی اپنی جگہ میں اُس کی پرستِش کریں گے۔
  • اَے کُو ش کے باشِندو! تُم بھی میری تلوار سے مارے جاؤ گے۔
  • اور وہ شِمال کی طرف اپنا ہاتھ بڑھائے گا اور ا سُور کو نیست کرے گا اور نِینو ہ کو وِیران اور بیابان کی مانِند خُشک کر دے گا۔
  • اور جنگلی جانور اُس میں لیٹیں گے اور ہر قِسم کے حَیوان حواصِل اور خارپُشت اُس کے سُتُونوں کے سِروں پر مقام کریں گے ۔اُن کی آواز اُس کے جھروکوں میں ہو گی ۔ اُس کی دہلِیزوں میں وِیرانی ہو گی کیونکہ دیودار کا کام کُھلا چھوڑا گیا ہے۔
  • یہ وہ شادمان شہر ہے جو بے فِکر تھا ۔ جِس نے دِل میں کہا کہ مَیں ہُوں اور میرے سِوا کوئی دُوسرا نہیں ۔ وہ کَیسا وِیران ہُؤا ! حَیوانوں کے بَیٹھنے کی جگہ! ہر ایک جو اُدھر سے گُذرے گا سُسکارے گا اور ہاتھ ہِلائے گا۔
  • اُس سرکش و ناپاک و ظالِم شہر پر افسوس!۔
  • اُس نے کلام کو نہ سُنا ۔ وہ تربِیّت پذِیر نہ ہُؤا ۔ اُس نے خُداوند پر توکُّل نہ کِیا اور اپنے خُدا کی قُربت کی آرزُو نہ کی۔
  • اُس کے اُمرا اُس میں گرجنے والے بَبر ہیں ۔ اُس کے قاضی بھیڑئے ہیں جو شام کو نِکلتے ہیں اور صُبح تک کُچھ نہیں چھوڑتے۔
  • اُس کے نبی لاف زن اور دغاباز ہیں۔ اُس کے کاہِنوں نے پاک کو ناپاک ٹھہرایا اور اُنہوں نے شرِیعت کو مروڑا ہے۔
  • خُداوند جو صادِق ہے اُس کے اندر ہے ۔ وہ بے اِنصافی نہ کرے گا ۔ وہ ہر صُبح بِلاناغہ اپنی عدالت ظاہِر کرتا ہے مگر بے اِنصاف آدمی شرم کو نہیں جانتا۔
  • مَیں نے قَوموں کو کاٹ ڈالا ۔ اُن کے بُرج برباد کِئے گئے ۔ مَیں نے اُن کے کُوچوں کو وِیران کِیا یہاں تک کہ اُن میں کوئی نہیں چلتا ۔ اُن کے شہر اُجاڑ ہُوئے اور اُن میں کوئی اِنسان نہیں ۔ کوئی باشِندہ نہیں۔
  • مَیں نے کہا کہ فقط مُجھ سے ڈر اور تربِیّت پذِیر ہو تاکہ اُس کی بستی کاٹی نہ جائے اُس سب کے مُطابِق جو مَیں نے اُس کے حق میں ٹھہرایا تھا لیکن اُنہوں نے عمداً اپنی روِش کو بِگاڑا۔
  • پس خُداوند فرماتا ہے میرے مُنتظِر رہو جب تک کہ مَیں لُوٹ کے لِئے نہ اُٹھوں کیونکہ مَیں نے ٹھان لِیا ہے کہ قَوموں کو جمع کرُوں اور مملکتوں کو اِکٹّھا کرُوں تاکہ اپنے غضب یعنی تمام قہرِ شدِید کو اُن پر نازِل کرُوں کیونکہ میری غَیرت کی آگ ساری زمِین کو کھا جائے گی۔
  • اور مَیں اُس وقت لوگوں کے ہونٹ پاک کر دُوں گا تاکہ وہ سب خُداوند سے دُعا کریں اور ایک دِل ہو کر اُس کی عِبادت کریں
  • کُو ش کی نہروں کے پار سے میرے عابِد یعنی میری پراگندہ قَوم میرے لِئے ہدیہ لائے گی
  • اُسی روز تُو اپنے سب اعمال کے سبب سے جِن سے تُو میری گُنہگار ہُوئی شرمِندہ نہ ہو گی کیونکہ مَیں اُس وقت تیرے درمِیان سے تیرے مُتکبِّر لوگوں کو نِکال دُوں گا اور پِھر تُو میرے کوہِ مُقدّس پر تکبُّر نہ کرے گی۔
  • اور مَیں تُجھ میں ایک مظلُوم اور مسکِین بقِیّہ چھوڑ دُوں گا اور وہ خُداوند کے نام پر توکُّل کریں گے۔
  • اِسرائیل کے باقی لوگ نہ بدی کریں گے نہ جُھوٹ بولیں گے اور نہ اُن کے مُنہ میں دغا کی باتیں پائی جائیں گی بلکہ وہ کھائیں گے اور لیٹ رہیں گے اور کوئی اُن کو نہ ڈرائے گا۔
  • اَے بِنت صِیُّون نغمہ سرائی کر! اَے اِسرائیل ! للکار ۔ اَے دُخترِ یروشلِیم ! پُورے دِل سے خُوشی منا اور شادمان ہو۔
  • خُداوند نے تیری سزا کو دُور کر دِیا ۔ اُس نے تیرے دُشمنوں کو نِکال دِیا۔ خُداوند اِسرائیل کا بادشاہ تیرے اندر ہے ۔ تُو پِھر مُصِیبت کو نہ دیکھے گی۔
  • اُس روز یروشلیِم سے کہا جائے گا ہِراسان نہ ہو! اَے صِیُّون تیرے ہاتھ ڈِھیلے نہ ہوں۔
  • خُداوند تیرا خُدا جو تُجھ میں ہے قادِر ہے ۔ وُہی بچا لے گا۔ وہ تیرے سبب سے شادمان ہو کر خُوشی کرے گا ۔ وہ اپنی مُحبّت میں مسرُور رہے گا ۔ وہ گاتے ہُوئے تیرے لِئے شادمانی کرے گا۔
  • مَیں تیرے اُن لوگوں کو جو عِیدوں سے محرُوم ہونے کے سبب سے غمگِین اور ملامت سے زیر بار ہیں جمع کرُوں گا۔
  • دیکھ مَیں اُس وقت تیرے سب ستانے والوں کو سزا دُوں گا اور لنگڑوں کو رہائی دُوں گا اور جو ہانک دِئے گئے اُن کو اِکٹّھا کرُوں گا اور جو تمام جہان میں رُسوا ہُوئے اُن کو سِتُودہ اور نامور کرُوں گا۔
  • اُس وقت مَیں تُم کو جمع کر کے مُلک میں لاؤُں گا کیونکہ جب تُمہاری حِین حیات ہی میں تُمہاری اسِیری کو مَوقُوف کرُوں گا تو تُم کو زمِین کی سب قَوموں کے درمِیان نامور اور سِتُودہ کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • دارا بادشاہ کی سلطنت کے دُوسرے برس کے چھٹے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو یہُوداہ کے ناظِم زرُبّا بل بِن سیالتی ایل اور سردار کاہِن یشُوع بِن یہُوصد ق کو حجَّی نبی کی معرفت خُداوند کا کلام پُہنچا۔
  • کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ یہ لوگ کہتے ہیں ابھی خُداوند کے گھر کی تعمِیر کا وقت نہیں آیا۔
  • تب خُداوند کا کلام حجَّی نبی کی معرفت پُہنچا۔
  • کہ کیا تُمہارے لِئے مُسقّف گھروں میں رہنے کا وقت ہے جبکہ یہ گھر وِیران پڑا ہے؟۔
  • اور اب ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ تُم اپنی روِش پر غَور کرو۔
  • تُم نے بُہت سا بویا پر تھوڑا کاٹا ۔ تُم کھاتے ہو پر آسُودہ نہیں ہوتے ۔ تُم پِیتے ہو پر پیاس نہیں بجُھتی ۔ تُم کپڑے پہِنتے ہو پر گرم نہیں ہوتے اور مزدُور اپنی مزدُوری سُوراخدار تَھیلی میں جمع کرتا ہے۔
  • ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اپنی روِش پر غَور کرو۔
  • پہاڑوں سے لکڑی لا کر یہ گھر تعمِیر کرو اور مَیں اِس سے خُوش ہُوں گا اور میری تمجِید ہو گی خُداوند فرماتا ہے۔
  • تُم نے بُہت کی اُمّید رکھّی اور دیکھو تھوڑا مِلا اور جب تُم اُسے اپنے گھر میں لائے تو مَیں نے اُسے اُڑا دِیا ۔ ربُّ الافواج فرماتا ہے کیوں؟ اِس لِئے کہ میرا گھر وِیران ہے اور تُم میں سے ہر ایک اپنے گھر کو دَوڑا چلا جاتا ہے۔
  • اِس لِئے نہ آسمان سے اوس گِرتی ہے اور نہ زمِین اپنا حاصِل دیتی ہے۔
  • اور مَیں نے خُشک سالی کو طلب کِیا کہ مُلک اور پہاڑوں پر اور اناج اور نئی مَے اور تیل اور زمِین کی سب پَیداوار پر اور اِنسان و حَیوان پر اور ہاتھ کی ساری مِحنت پر آئے۔
  • تب زرُبّا بل بِن سیالتی ایل اور سردار کاہِن یشُوع بِن یہُوصد ق اور لوگوں کا سب بقِیّہ خُداوند اپنے خُدا کے کلام اور اُس کے بھیجے ہُوئے حجَّی نبی کی باتوں کے شِنوا ہُوئے اور لوگ خُداوند کے حضُور ترسان ہُوئے۔
  • تب خُداوند کے پَیغمبر حجَّی نے خُداوند کا پَیغام اُن لوگوں کو سُنایا کہ خُداوند فرماتا ہے مَیں تُمہارے ساتھ ہُوں۔
  • پِھر خُداوند نے یہُوداہ کے ناظِم زرُبّا بل بِن سیالتی ایل کی اور سردار کاہِن یشُوع بِن یہُوصد ق کی اور لوگوں کے بقِیّہ کی رُوح کو ترغِیب دی ۔ پس وہ آکر ربُّ الافواج اپنے خُدا کے گھر کی تعمِیر میں مشغُول ہُوئے۔
  • اور یہ واقعہ دارا بادشاہ کی سلطنت کے دُوسرے برس کے چھٹے مہِینے کی چَوبِیسوِیں تارِیخ کا ہے۔
  • ساتویں مہِینے کی اِکِّیسوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام حجَّی نبی کی معرفت پُہنچا۔
  • کہ یہُوداہ کے ناظِم زرُبّا بل بِن سیالتی ایل سردار کاہِن یشُوع بِن یہُوصد ق اور لوگوں کے بقِیّہ سے یُوں کہہ۔
  • کہ تُم میں سے کِس نے اِس ہَیکل کی پہلی رَونق کو دیکھا؟ اور اب کَیسی دِکھائی دیتی ہے؟ کیا یہ تُمہاری نظر میں ناچِیز نہیں ہے؟۔
  • لیکن اَے زرُبّا بل حَوصلہ رکھ خُداوند فرماتا ہے اور اَے سردار کاہِن یشُوع بِن یہُوصد ق حَوصلہ رکھ اور اَے مُلک کے سب لوگو حَوصلہ رکھّو خُداوند فرماتا ہے اور کام کرو کیونکہ مَیں تُمہارے ساتھ ہُوں ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • مِصر سے نِکلتے وقت مَیں نے تُم سے جو عہد کِیا تھا اُس کے مُطابِق میری وہ رُوح تُمہارے ساتھ رہتی ہے ہِمّت نہ ہارو۔
  • کیونکہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تھوڑی دیر میں پِھر ایک بار آسمان و زمِین اور بحر و برّ کو ہِلا دُوں گا۔
  • مَیں سب قَوموں کو ہِلا دُوں گا اور اُن کی مرغُوب چِیزیں آئیں گی اور مَیں اِس گھر کو جلال سے معمُور کرُوں گا ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • چاندی میری ہے اور سونا میرا ہے ربُّ الافواج فرماتاہے۔
  • اِس پِچھلے گھر کی رَونق پہلے گھر کی رَونق سے زِیادہ ہو گی ربُّ الافواج فرماتا ہے اور مَیں اِس مکان میں سلامتی بخشُوں گا ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • اور دارا بادشاہ کی سلطنت کے دُوسرے سال کے نویں مہِینے کی چَوبِیسوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام حجَّی نبی کی معرفت پُہنچا۔
  • کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ شرِیعت کی بابت کاہِنوں سے دریافت کر۔
  • کہ اگر کوئی پاک گوشت کو اپنے لِباس کے دامن میں لِئے جاتا ہو اور اُس کا دامن روٹی یا دال یا مَے یا تیل یا کِسی طرح کے کھانے کی چِیز کو چُھو جائے تو کیا وہ چِیز پاک ہو جائیں گی؟ کاہِنوں نے جواب دِیا ہرگِز نہیں۔
  • پِھر حجَّی نے پُوچھا کہ اگر کوئی کِسی مُردہ کوچُھونے سے ناپاک ہو گیا ہو اور اِن میں سے کِسی چِیز کو چُھوئے تو کیا وہ چِیز ناپاک ہو جائے گی؟ کاہِنوں نے جواب دِیا ضرُور ناپاک ہو جائے گی۔
  • پِھر حجَّی نے کہا خُداوند فرماتا ہے میری نظر میں اِن لوگوں اور اِس قَوم اور اِن کے اعمال کا یِہی حال ہے اور جو کُچھ اِس جگہ گُذرانتے ہیں ناپاک ہے۔
  • پس اب اور آیندہ کو اُس وقت کا خیال رکھّو جبکہ ابھی خُداوند کی ہَیکل کا پتھّر پر پتھّر نہ رکھّا گیا تھا۔
  • اُس تمام زمانہ میں جب کوئی بِیس پَیمانوں کی آس رکھتا تو دس ہی مِلتے تھے اور جب کوئی مَے کے حَوض سے پچاس پَیمانے نِکالنے جاتا تو بِیس ہی نِکلتے تھے۔
  • اور مَیں نے تُم کو تُمہارے سب کاموں میں بادِ سمُوم اور گیروئی اور اَولوں سے مارا پر تُم میری طرف رجُوع نہ لائے خُداوند فرماتا ہے۔
  • اب اور آیندہ اِس کا خیال رکھّو ۔ آج خُداوند کی ہَیکل کی بُنیاد کے ڈالے جانے یعنی نویں مہِینے کی چَوبِیسوِیں تارِیخ سے اِس کا خیال رکھّو۔
  • کیا اِس وقت بِیج کھتّے میں ہے؟ ابھی تو تاک اور انجِیر اور انار اور زَیتُون میں پَھل نہیں لگا ۔ آج ہی سے مَیں تُم کو برکت دُوں گا۔
  • پِھراِسی مہِینے کی چَوبِیسوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام حجَّی نبی پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ یہُوداہ کے ناظِم زرُبّابل سے کہہ دے کہ مَیں آسمان اور زمِین کو ہِلاؤُں گا۔
  • اور سلطنتوں کے تخت اُلٹ دُوں گا اور قَوموں کی سلطنتوں کی توانائی نیست کر دُوں گا اور رتھوں کو سواروں سمیت اُلٹ دُوں گا اور گھوڑے اور اُن کے سوار گِر جائیں گے اور ہر شخص اپنے بھائی کی تلوار سے قتل ہو گا۔
  • ربُّ الافواج فرماتا ہے اَے میرے خادِم زرُبّا بل بِن سیالتی ایل اُسی روز مَیں تُجھے لُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور نگِین ٹھہراؤُں گا کیونکہ مَیں نے تُجھے برگُزِیدہ کِیا ہے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • دارا کے دُوسرے برس کے آٹھویں مہِینے میں خُداوندکا کلام زکریا ہ نبی بِن برکیاہ بِن عِدُّو پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ خُداوند تُمہارے باپ دادا سے سخت ناراض رہا۔
  • اِس لِئے تُو اُن سے کہہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ تُم میری طرف رجُوع ہو ربُّ الافواج کا فرمان ہے تو مَیں تُمہاری طرف رجُوع ہُوں گا ربُّ الافواج فرماتاہے۔
  • تُم اپنے باپ دادا کی مانِند نہ بنو جِن سے اگلے نبِیوں نے بآوازِ بُلند کہا ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ تُم اپنی بُری روِش اور بد اعمالی سے باز آؤ پر اُنہوں نے نہ سُنا اور مُجھے نہ مانا خُداوند فرماتا ہے۔
  • تُمہارے باپ دادا کہاں ہیں؟ کیا انبیا ہمیشہ زِندہ رہتے ہیں؟۔
  • لیکن میرا کلام اور میرے آئِین جو مَیں نے اپنے خِدمت گُذار نبِیوں کو فرمائے تھے کیا وہ تُمہارے باپ دادا پر پُورے نہیں ہُوئے؟ چُنانچہ اُنہوں نے رجُوع لا کر کہا کہ ربُّ الافواج نے اپنے اِرادہ کے مُطابِق ہماری عادات اور ہمارے اعمال کا بدلہ دِیا ہے۔
  • دارا کے دُوسرے برس اور گیارھویں مہِینے یعنی ماہِ سبا ط کی چَوبِیسوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام زکریاہ نبی بِن برکیاہ بِن عِدُّو پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ مَیں نے رات کو رویا میں دیکھا کہ ایک شخص سُرنگ گھوڑے پر سوار مِہندی کے درختوں کے درمیان نشیب میں کھڑا تھا اور اُس کے پِیچھے سُرنگ اور کُمَیت اور نُقرہ گھوڑے تھے۔
  • تب مَیں نے کہا اَے میرے آقا یہ کیا ہیں؟ اِس پر فرِشتہ نے جو مُجھ سے گُفتگُو کرتا تھا کہا مَیں تُجھے دِکھاؤُں گا کہ یہ کیا ہیں۔
  • اور جو شخص مِہندی کے درختوں کے درمِیان کھڑا تھا کہنے لگا یہ وہ ہیں جِن کو خُداوند نے بھیجا ہے کہ ساری دُنیا میں سَیر کریں۔
  • اور اُنہوں نے خُداوند کے فرِشتہ سے جو مِہندی کے درختوں کے درمِیان کھڑا تھا کہا ہم نے ساری دُنیا کی سَیر کی ہے اور دیکھا کہ ساری زمِین میں امن و امان ہے۔
  • پِھر خُداوند کے فرِشتہ نے کہا اَے ربُّ الافواج تُو یروشلیِم اور یہُوداہ کے شہروں پر جِن سے تُو ستّر برس سے ناراض ہے کب تک رحم نہ کرے گا؟۔
  • اور خُداوند نے اُس فرِشتہ کو جو مُجھ سے گُفتگُو کرتا تھا مُلائِم اور تسلّی بخش جواب دِیا۔
  • تب اُس فرِشتہ نے جو مُجھ سے گُفتگُو کرتا تھا مُجھ سے کہا بُلند آواز سے کہہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے یروشلیِم اور صِیُّون کے لِئے بڑی غَیرت ہے۔
  • اور مَیں اُن قَوموں سے جو آرام میں ہیں نِہایت ناراض ہُوں کیونکہ جب مَیں تھوڑا ناراض تھا تو اُنہوں نے اُس آفت کو بُہت زِیادہ کر دِیا۔
  • اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں رحمت کے ساتھ یروشلیِم کو واپس آیا ہُوں ۔ اُس میں میرا مسکن تعمِیر کِیا جائے گا ربُّ الافواج فرماتا ہے اور یروشلیِم پر پِھر سُوت کھینچا جائے گا۔
  • پِھر بُلند آواز سے کہہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ میرے شہر دوبارہ خُوشحالی سے معمُور ہوں گے کیونکہ خُداوند پِھر صِیّون کو تسلّی بخشے گا اور یروشلیِم کو قبُول فرمائے گا۔
  • پِھر مَیں نے آنکھ اُٹھا کر نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ چار سِینگ ہیں۔
  • اور مَیں نے اُس فرِشتہ سے جو مُجھ سے گُفتگُو کرتا تھا پُوچھا کہ یہ کیا ہیں؟ اُس نے مُجھے جواب دِیا یہ وہ سِینگ ہیں جِنہوں نے یہُوداہ اور اِسرائیل اور یروشلیِم کو پراگندہ کِیا ہے۔
  • پِھر خُداوند نے مُجھے چار کارِیگر دِکھائے۔
  • تب مَیں نے کہا یہ کیوں آئے ہیں؟ اُس نے جواب دِیا یہ وہ سِینگ ہیں جِنہوں نے یہُوداہ کو اَیسا پراگندہ کِیا کہ کوئی سر نہ اُٹھا سکا لیکن یہ اِس لِئے آئے ہیں کہ اُن کو ڈرائیں اور اُن قَوموں کے سِینگوں کو پست کریں جِنہوں نے یہُوداہ کے مُلک کو پراگندہ کرنے کے لِئے سِینگ اُٹھایا ہے۔
  • پِھر مَیں نے آنکھ اُٹھا کر نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک شخص جرِیب ہاتھ میں لِئے کھڑا ہے۔
  • اور مَیں نے پُوچھا تُو کہاں جاتا ہے؟ اُس نے مُجھے جواب دِیا یروشلیِم کی پَیمایش کو تاکہ دیکُھوں کہ اُس کی چَوڑائی اور لمبائی کِتنی ہے۔
  • اور دیکھو وہ فرِشتہ جو مُجھ سے گُفتگُو کرتا تھا روانہ ہُؤا اور دُوسرا فرِشتہ اُس کے پاس آیا۔
  • اور اُس سے کہا دَوڑ اور اِس جوان سے کہہ کہ یروشلیِم اِنسان و حَیوان کی کثرت کے باعِث بے فصِیل بستِیوں کی مانِند آباد ہو گا۔
  • کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں اُس کے لِئے چاروں طرف آتِشی دِیوار ہُوں گا اور اُس کے اندر اُس کی شَوکت۔
  • سُنو! خُداوند فرماتا ہے شِمال کی سرزمِین سے جہاں تُم آسمان کی چاروں ہواؤں کی مانِند پراگندہ کِئے گئے نِکل بھاگو خُداوند فرماتا ہے۔
  • اَے صِیُّون تُو جو دُخترِ بابل کے ساتھ بستی ہے نِکل بھاگ۔
  • کیونکہ ربُّ الافواج جِس نے مُجھے اپنے جلال کی خاطِراُن قَوموں کے پاس بھیجا ہے جِنہوں نے تُم کو غارت کِیا یُوں فرماتا ہے کہ جو کوئی تُم کو چُھوتا ہے میری آنکھ کی پُتلی کو چُھوتا ہے۔
  • کیونکہ دیکھ مَیں اُن پر اپنا ہاتھ ہِلاؤُں گا اور وہ اپنے غُلاموں کے لِئے لُوٹ ہوں گے ۔ تب تُم جانو گے کہ ربُّ الافواج نے مُجھے بھیجا ہے۔
  • اَے دُخترِ صِیُّون تُو گا اور خُوشی کر کیونکہ دیکھ مَیں آ کر تیرے اندر سکُونت کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔
  • اور اُس وقت بُہت سی قَومیں خُداوند سے میل کریں گی اور میری اُمّت ہوں گی اور مَیں تیرے اندر سکُونت کرُوں گا ۔ تب تُو جانے گی کہ ربُّ الافواج نے مُجھے تیرے پاس بھیجا ہے۔
  • اور خُداوند یہُوداہ کو مُلکِ مُقدّس میں اپنی مِیراث کا بخرہ ٹھہرائے گا اور یروشلیِم کو قبُول فرمائے گا۔
  • اَے بنی آدم خُداوند کے حضُور خاموش رہو کیونکہ وہ اپنے مُقدّس مسکن سے اُٹھا ہے۔
  • اور اُس نے مُجھے یہ دِکھایا کہ سردار کاہِن یشُوع خُداوند کے فرِشتہ کے سامنے کھڑا ہے اور شَیطان اُس کے دہنے ہاتھ اِستادہ ہے تاکہ اُس کا مُقابلہ کرے۔
  • اور خُداوند نے شَیطان سے کہا اَے شَیطان! خُداوند تُجھے ملامت کرے ۔ ہاں وہ خُداوند جِس نے یروشلیِم کو قبُول کِیا ہے تُجھے ملامت کرے ۔ کیا یہ وہ لُکٹی نہیں جو آگ سے نِکالی گئی ہے؟۔
  • اور یشُوع مَیلے کپڑے پہنے فرِشتہ کے سامنے کھڑا تھا۔
  • پِھر اُس نے اُن سے جو اُس کے سامنے کھڑے تھے کہا اِس کے مَیلے کپڑے اُتار دو اور اُس سے کہا دیکھ مَیں نے تیری بدکرداری تُجھ سے دُور کی اور مَیں تُجھے نفِیس پوشاک پہناؤُں گا۔
  • اور اُس نے کہا کہ اُس کے سر پر صاف عمامہ رکھّو تب اُنہوں نے اُس کے سر پر صاف عمامہ رکھّا اور پوشاک پہنائی اور خُداوند کا فرِشتہ اُس کے پاس کھڑا رہا۔
  • اور خُداوند کے فرِشتہ نے یشُوع سے تاکِید کر کے کہا۔
  • ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُو میری راہوں پر چلے اور میرے احکام پر عمل کرے تو میرے گھر پر حُکومت کرے گا اور میری بارگاہوں کا نِگہبان ہو گا اور مَیں تُجھے اِن میں جو یہاں کھڑے ہیں آنے جانے کی اِجازت دُوں گا۔
  • اب اَے یشُوع سردار کاہِن سُن تُو اور تیرے رفِیق جو تیرے سامنے بَیٹھے ہیں ۔ وہ اِس بات کا اِیما ہیں کہ مَیں اپنے بندہ یعنی شاخ کو لانے والا ہُوں۔
  • کیونکہ اُس پتّھر کو جو مَیں نے یشُوع کے سامنے رکھّا ہے دیکھ اُس پر سات آنکھیں ہیں ۔ دیکھ مَیں اِس پر کندہ کرُوں گا ربُّ الافواج فرماتا ہے اور مَیں اِس مُلک کی بدکرداری کو ایک ہی دِن میں دُور کرُوں گا۔
  • ربُّ الافواج فرماتا ہے اُسی روز تُم میں سے ہر ایک اپنے ہمسایہ کو تاک اور انجِیر کے نِیچے بُلائے گا۔
  • اور وہ فرِشتہ جو مُجھ سے باتیں کرتا تھا پِھر آیا اور اُس نے گویا مُجھے نِیند سے جگا دِیا۔
  • اور پُوچھا تُو کیا دیکھتا ہے؟ اور مَیں نے کہا کہ مَیں ایک سونے کا شمعدان دیکھتا ہُوں جِس کے سر پر ایک کٹورا ہے اور اُس کے اُوپر سات چراغ ہیں اور اُن ساتوں چراغوں پر اُن کی سات سات نلِیاں۔
  • اور اُس کے پاس زَیتُون کے دو درخت ہیں ایک تو کٹورے کی دہنی طرف اور دُوسرا بائِیں طرف۔
  • اور مَیں نے اُس فرِشتہ سے جو مُجھ سے کلام کرتا تھا پُوچھا اَے میرے آقا یہ کیا ہیں؟۔
  • تب اُس فرِشتہ نے جو مُجھ سے کلام کرتا تھا کہا کیا تُو نہیں جانتا یہ کیا ہیں؟ مَیں نے کہا نہیں اَے میرے آقا۔
  • تب اُس نے مُجھے جواب دِیا کہ یہ زرُبّا بل کے لِئے خُداوند کا کلام ہے کہ نہ تو زور سے اور نہ توانائی سے بلکہ میری رُوح سے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • اَے بڑے پہاڑ تُو کیا ہے؟ تُو زرُبّا بل کے سامنے مَیدان ہو جائے گا اور جب وہ چوٹی کا پتّھر نِکال لائے گا تو لوگ پُکاریں گے کہ اُس پر فضل ہو ۔ فضل ہو۔
  • پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ زرُبّا بل کے ہاتھوں نے اِس گھر کی نیو ڈالی اور اُسی کے ہاتھ اِسے تمام بھی کریں گے ۔ تب تُو جانے گا کہ ربُّ الافواج نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے۔
  • کیونکہ کَون ہے جِس نے چھوٹی چِیزوں کے دِن کی تحقِیر کی ہے؟ کیونکہ خُداوند کی وہ سات آنکھیں جو ساری زمِین کی سَیر کرتی ہیں خُوشی سے اُس ساہُول کو دیکھتی ہیں جو زرُبّا بل کے ہاتھ میں ہے۔
  • تب مَیں نے اُس سے پُوچھا کہ یہ دونوں زَیتُون کے درخت جو شمعدان کے دہنے بائیں ہیں کیا ہیں؟۔
  • اور مَیں نے دوبارہ اُس سے پُوچھا کہ زَیتُون کی یہ دو شاخیں کیا ہیں جو سونے کی دو نلِیوں کے مُتّصِل ہیں جِن کی راہ سے سُنہلا تیل نِکلا چلا جاتا ہے؟۔
  • اُس نے مُجھے جواب دِیا کیا تُو نہیں جانتا یہ کیا ہیں؟ مَیں نے کہا نہیں اَے میرے آقا۔
  • اُس نے کہا یہ وہ دو ممسُوح ہیں جو ربُّ اُلعالمِین کے حضُور کھڑے رہتے ہیں۔
  • پِھر مَیں نے آنکھ اُٹھا کر نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک اُڑتا ہُؤا طُومار ہے۔
  • اُس نے مُجھ سے پُوچھا تُو کیا دیکھتا ہے؟ مَیں نے جواب دِیا ایک اُڑتا ہُؤا طُومار دیکھتا ہُوں جِس کی لمبائی بِیس ہاتھ اور چَوڑائی دس ہاتھ ہے۔
  • پِھر اُس نے مُجھ سے کہا یہ وہ لَعنت ہے جو تمام مُلک پر نازِل ہونے کو ہے اور اِس کے مُطا بِق ہر ایک چور اور جُھوٹی قَسم کھانے والا یہاں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔
  • ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں اُسے بھیجتا ہُوں اوروہ چور کے گھر میں اور اُس کے گھر میں جو میرے نام کی جُھوٹی قَسم کھاتا ہے گُھسے گا اور اُس کے گھر میں رہے گا اور اُسے اُس کی لکڑی اور پتّھر سمیت برباد کرے گا۔
  • اور وہ فرِشتہ جو مُجھ سے کلام کرتا تھا نِکلا اوراُس نے مُجھ سے کہا کہ اب تُو آنکھ اُٹھا کر دیکھ کیانِکل رہا ہے۔
  • مَیں نے پُوچھا یہ کیا ہے؟ اُس نے جواب دِیا یہ ایک ایفہ نِکل رہا ہے اور اُس نے کہا کہ تمام مُلک میں یِہی اُن کی شبِہیہ ہے۔
  • اور سِیسے کا ایک گول سرپوش اُٹھایا گیا اور ایک عَورت ایفہ میں بَیٹھی نظر آئی۔
  • اور اُس نے کہا کہ یہ شرارت ہے اور اُس نے اُس کو ایفہ میں نِیچے دبا کر سِیسے کے اُس سرپوش کو ایفہ کے مُنہ پر رکھ دِیا۔
  • پِھر مَیں نے آنکھ اُٹھا کر نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ دو عَورتیں نِکل آئِیں اور ہوا اُن کے بازُوؤں میں بھری تھی کیونکہ اُن کے لقلق کے سے بازُو تھے اور وہ ایفہ کو آسمان و زمِین کے درمِیان اُٹھا لے گئِیں۔
  • تب مَیں نے اُس فرِشتہ سے جو مُجھ سے کلام کرتا تھا پُوچھا کہ یہ ایفہ کو کہاں لِئے جاتی ہیں؟۔
  • اُس نے مُجھے جواب دِیا سِنعار کے مُلک کو تاکہ اِس کے لِئے گھر بنائیں اور جب وہ تیّار ہو تو یہ اپنی جگہ میں رکھّی جائے۔
  • تب مَیں نے پِھر آنکھ اُٹھا کر نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ دو پہاڑوں کے درمِیان سے چار رتھ نِکلے اوروہ پہاڑ پِیتل کے تھے۔
  • پہلے رتھ کے گھوڑے سُرنگ ۔ دُوسرے کے مُشکی۔
  • تِیسرے کے نُقرہ اور چَوتھے کے ابلق تھے۔
  • تب مَیں نے اُس فرِشتہ سے جو مُجھ سے کلام کرتا تھاپُوچھا اَے میرے آقا یہ کیا ہیں؟۔
  • اور فرِشتہ نے مُجھے جواب دِیا کہ یہ آسمان کی چارہوائیں ہیں جو ربُّ العالمِین کے حضُور سے نِکلی ہیں۔
  • اور مُشکی گھوڑوں والا رتھ شِمالی مُلک کو نِکلا چلا جاتا ہے اور نُقرہ گھوڑوں والا اُس کے پِیچھے اور ابلق گھوڑوں والا جنُوبی مُلک کو۔
  • اور سُرنگ گھوڑوں والا بھی نِکلا اور اُنہوں نے چاہاکہ دُنیا کی سَیر کریں اور اُس نے اُن سے کہا جاؤ دُنیا کی سَیر کرو اور اُنہوں نے دُنیا کی سَیر کی۔
  • تب اُس نے بُلند آواز سے مُجھ سے کہا دیکھ جو شِمالی مُلک کو گئے ہیں اُنہوں نے وہاں میرا جی ٹھنڈا کِیا ہے۔
  • پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ تُو آج ہی خلدی اورطُوبیا ہ اور یدعیا ہ کے پاس جا جو بابل کے ا سِیروں کی طرف سے آ کر یُوسِیا ہ بِن صفنیاہ کے گھر میں اُترے ہیں۔
  • اور اُن سے سونا چاندی لے کر تاج بنا اور یشُوع بِن یہُو صدق سردار کاہِن کو پہنا۔
  • اور اُس سے کہہ کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ وہ شخص جِس کا نام شاخ ہے اُس کے زیرِ سایہ خُوش حالی ہو گی اور وہ خُداوند کی ہَیکل کو تعمِیر کرے گا۔
  • ہاں وُہی خُداوند کی ہَیکل کو بنائے گا اور وہ صاحبِ شَوکت ہو گا اور تخت نشِین ہو کر حُکومت کرے گا اور اُس کے ساتھ کاہِن بھی تخت نشِین ہو گا اور دونوں میں صُلح و سلامتی کی مشورَت ہو گی۔
  • اور یہ تاج حِیلم اور طُوبیا ہ اور یدعیا ہ اور حین بِن صفنیاہ کے لِئے خُداوند کی ہَیکل میں یادگار ہو گا۔
  • اور وہ جو دُور ہیں آ کر خُداوند کی ہَیکل کو تعمِیر کریں گے ۔ تب تُم جانو گے کہ ربُّ الافواج نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے اور اگر تُم دِل سے خُداوند اپنے خُدا کی فرمانبرداری کرو گے تو یہ باتیں پُوری ہوں گی۔
  • دارا بادشاہ کی سلطنت کے چَوتھے برس کے نویں مہِینے یعنی کِسلیو مہِینے کی چَوتھی تارِیخ کو خُداوند کا کلام زکریاہ پر نازِل ہُؤا۔
  • اور بَیت ایل کے باشِندوں نے شرا ضر اور رجم مِلک اور اُس کے لوگوں کو بھیجا کہ خُداوند سے درخواست کریں۔
  • اور ربُّ الافواج کے گھر کے کاہِنوں اور نبِیوں سے پُوچھیں کہ کیا مَیں پانچویں مہِینے میں گوشہ نشِین ہو کر ماتم کرُوں جَیسا کہ مَیں نے سالہا سال سے کِیاہے؟۔
  • تب ربُّ الافواج کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ مملکت کے سب لوگوں اور کاہِنوں سے کہہ کہ جب تُم نے پانچویں اور ساتویں مہِینے میں اِن ستّر برس تک روزہ رکھّا اور ماتم کِیا تو کیا کبھی میرے لِئے خاص میرے ہی لِئے روزہ رکھّا تھا؟۔
  • اور جب تُم کھاتے پِیتے تھے تو اپنے ہی لِئے نہ کھاتے پِیتے تھے؟۔
  • کیا یہ وُہی کلام نہیں جو خُداوند نے گُذشتہ نبِیوں کی معرفت فرمایا جب یروشلیِم آباد اور آسُودہ حال تھااور اُس کی نواحی کے شہر اور جنُوب کی سرزمِین اور مَیدان آباد تھے؟۔
  • پِھر خُداوند کا کلام زکریاہ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ ربُّ الافواج نے یُوں فرمایا تھا کہ راستی سے عدالت کرو اور ہر شخص اپنے بھائی پر کرم اور رحم کِیا کرے۔
  • اور بیوہ اور یتِیم اور مُسافِر اور مِسکِین پر ظُلم نہ کرو اور تُم میں سے کوئی اپنے بھائی کے خِلاف دِل میں بُرا منصُوبہ نہ باندھے۔
  • لیکن وہ شِنوانہ ہُوئے بلکہ اُنہوں نے گردن کشی کی اور اپنے کانوں کو بند کِیا تاکہ نہ سُنیں۔
  • اور اُنہوں نے اپنے دِلوں کو الماس کی مانِند سخت کِیا تاکہ شرِیعت اور اُس کلام کو نہ سُنیں جو ربُّ الافواج نے گُذشتہ نبِیوں پر اپنی رُوح کی معرفت نازِل فرمایاتھا اِس لِئے ربُّ الافواج کی طرف سے قہرِ شدِید نازِل ہُؤا۔
  • اور ربُّ الافواج نے فرمایا تھا جِس طرح مَیں نے پُکارکر کہا اور وہ شِنوا نہ ہُوئے اُسی طرح وہ پُکاریں گے اور مَیں نہیں سنُوں گا۔
  • بلکہ اُن کو سب قَوموں میں جِن سے وہ ناواقِف ہیں پراگندہ کرُوں گا ۔ یُوں اُن کے بعد مُلک وِیران ہُؤا یہاں تک کہ کِسی نے اُس میں آمد و رفت نہ کی کیونکہ اُنہوں نے اُس دِلکُشا مُلک کو وِیران کر دِیا۔
  • پِھر ربُّ الافواج کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے صِیُّون کے لِئے بڑی غَیرت ہے بلکہ مَیں غَیرت سے سخت غضبناک ہُؤا۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں صِیُّون میں واپس آیا ہُوں اور یروشلیِم میں سکُونت کرُوں گا اور یروشلیِم کا نام شہرِ صِدق ہو گا اور ربُّ الافواج کا پہاڑ کوہِ مُقدّس کہلائے گا۔
  • ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ یروشلیِم کے کُوچوں میں عُمر رسِیدہ مَرد و زن بُڑھاپے کے سبب سے ہاتھ میں عصا لِئے ہُوئے پِھر بَیٹھے ہوں گے۔
  • اور شہر کے کُوچے کھیلنے والے لڑکے لڑکیوں سے معمُور ہُوں گے۔
  • اور ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اگرچہ اُن ایّام میں یہ امر اِن لوگوں کے بقِیّہ کی نظر میں حَیرت افزا ہو تَو بھی کیا میری نظر میں حَیرت افزا ہو گا؟ ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے دیکھ مَیں اپنے لوگوں کو مشرِقی اور مغرِبی مُمالِک سے چُھڑا لُوں گا۔
  • اور مَیں اُن کو واپس لاؤُں گا اور وہ یروشلیِم میں سکُونت کریں گے اور وہ میرے لوگ ہوں گے اور مَیں راستی و صداقت سے اُن کا خُدا ہُوں گا۔
  • ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اَے لوگو اپنے ہاتھوں کو مضبُوط کرو ۔ تُم جو اِس وقت یہ کلام سُنتے ہو جوربُّ الافواج کے گھر یعنی ہَیکل کی تعمِیر کے لِئے بُنیاد ڈالتے وقت نبِیوں کی معرفت نازِل ہُؤا۔
  • کیونکہ اُن دِنوں سے پہلے نہ اِنسان کے لِئے مزدُوری تھی اور نہ حَیوان کا کِرایہ تھا اور دُشمن کے سبب سے آنے جانے والے محفُوظ نہ تھے کیونکہ مَیں نے سب لوگوں میں نِفاق ڈال دِیا۔
  • لیکن اب مَیں اِن لوگوں کے بقِیّہ کے ساتھ پہلے کی طرح پیش نہ آؤُں گا ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • بلکہ زِراعت سلامتی سے ہو گی ۔ تاک اپنا پَھل دے گی اور زمِین اپنا حاصِل اور آسمان سے اوس پڑے گی اور مَیں اِن لوگوں کے بقِیّہ کو اِن سب برکتوں کا وارِث بناؤُں گا۔
  • اَے بنی یہُودا ہ اور اَے بنی اِسرائیل جِس طرح تُم دُوسری قَوموں میں لَعنت تھے اُسی طرح مَیں تُم کو چُھڑاؤُں گااور تُم برکت ہو گے ۔ ہِراساں نہ ہو بلکہ تُمہارے ہاتھ مضبُوط ہوں۔
  • کیونکہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ جِس طرح مَیں نے قصد کِیا تھا کہ تُم پر آفت لاؤُں جب تُمہارے باپ دادا نے مُجھے غضبناک کِیا اور مَیں اپنے اِرادہ سے باز نہ رہا ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • اُسی طرح مَیں نے اب اِرادہ کِیا ہے کہ یروشلیِم اور یہُوداہ کے گھرانے سے نیکی کرُوں ۔ پس تُم ہِراساں نہ ہو۔
  • پر لازِم ہے کہ تُم اِن باتوں پر عمل کرو ۔ تُم سب اپنے پڑوسِیوں سے سچ بولو اور اپنے پھاٹکوں میں راستی سے عدالت کرو تاکہ سلامتی ہو۔
  • اور تُم میں سے کوئی اپنے بھائی کے خِلاف دِل میں بُرا منصُوبہ نہ باندھے اور جُھوٹی قَسم کو عزِیز نہ رکھّے کیونکہ مَیں اِن سب باتوں سے نفرت رکھتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے۔
  • پِھر ربُّ الافواج کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ چَوتھے اور پانچویں اور ساتویں اور دسویں مہِینے کا روزہ بنی یہُوداہ کے لِئے خُوشی اور خُرّمی کا دِن اور شادمانی کی عِید ہو گا ۔ اِس لِئے تُم سچّائی اور سلامتی کو عزِیز رکھّو۔
  • ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ پِھر قَومیں اور بڑے بڑے شہروں کے باشِندے آئیں گے۔
  • اور ایک شہر کے باشِندے دُوسرے شہر میں جا کر کہیں گے چلو ہم جلد خُداوند سے درخواست کریں اور ربُّ الافواج کے طالِب ہوں ۔ مَیں بھی چلتا ہُوں۔
  • بُہت سی اُمّتیں اور زبردست قَومیں ربُّ الافواج کی طالِب ہوں گی اور خُداوند سے درخواست کرنے کو یروشلیِم میں آئیں گی۔
  • ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اُن ایّام میں مُختلِف اہلِ لُغت میں سے دس آدمی ہاتھ بڑھا کر ایک یہُودی کا دامن پکڑیں گے اور کہیں گے کہ ہم تُمہارے ساتھ جائیں گے کیونکہ ہم نے سُنا ہے کہ خُدا تُمہارے ساتھ ہے۔
  • بنی آدم اور خصُوصاً کُل قبائِلِ اِسرائیل کی آنکھیں خُداوند پر لگی ہیں ۔ خُداوند کی طرف سے سرزمِینِ حدرا ک اور دمِشق کے خِلاف بارِ نبُوّت۔
  • اور حمات کے خِلاف جو اُن سے مُتّصِل ہے اور صُور و صَیدا کے خِلاف جو اپنی نظر میں بُہت دانِش مند ہیں۔
  • صُور نے اپنے لِئے مضبُوط قلعہ بنایا اور مِٹّی کی طرح چاندی کے تُودے لگائے اور گلیوں کی کِیچ کی طرح سونے کے ڈھیر۔
  • دیکھو خُداوند اُسے خارِج کر دے گا اور اُس کے فخر کو سمُندر میں ڈال دے گا اور آگ اُس کو کھا جائے گی۔
  • ا سقلون دیکھ کر ڈر جائے گا ۔ غزّہ بھی سخت درد میں مُبتلا ہو گا ۔ عقرُو ن بھی کیونکہ اُس کی آس ٹُوٹ گئی اور غزّہ سے بادشاہی جاتی رہے گی اورا سقلو ن بے چراغ ہو جائے گا۔
  • اور ایک اجنبی زادہ اشدُود میں تخت نشِین ہو گا اور مَیں فلِستِیوں کا فخر مِٹاؤُں گا۔
  • اور مَیں اُس کے خُون کو اُس کے مُنہ سے اور اُس کی مکرُوہات اُس کے دانتوں سے نِکال ڈالُوں گا اور وہ بھی ہمارے خُدا کے لِئے بقِیّہ ہو گا اور وہ یہُوداہ میں سردار ہو گا اور عقرُونی یبُوسِیوں کی مانِند ہوں گے۔
  • اور مَیں مُخالِف فَوج کے مُقابِل اپنے گھر کی چاروں طرف خَیمہ زن ہُوں گا تاکہ کوئی اُس میں سے آمد و رفت نہ کر سکے ۔ پِھر کوئی ظالِم اُن کے درمِیان سے نہ گُذرے گا کیونکہ اب مَیں نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لِیا ہے۔
  • اَے بِنتِ صِیُّون تُو نِہایت شادمان ہو ۔ اَے دُخترِ یروشلیِم خُوب للکار کیونکہ دیکھ تیرا بادشاہ تیرے پاس آتا ہے ۔ وہ صادِق ہے اور نجات اُس کے ہاتھ میں ہے ۔ وہ حلِیم ہے اور گدھے پر بلکہ جوان گدھے پر سوار ہے۔
  • اور مَیں افرائِیم سے رتھ اور یروشلیِم سے گھوڑے کاٹ ڈالُوں گا اور جنگی کمان توڑ ڈالی جائے گی اور وہ قَوموں کو صُلح کا مُژدہ دے گا اور اُس کی سلطنت سمُندر سے سمُندر تک اور دریایِ فرات سے اِنتہایِ زمِین تک ہو گی۔
  • اور تیری بابت یُوں ہے کہ تیرے عہد کے خُون کے سبب سے مَیں تیرے اسِیروں کو اندھے کنُوئیں سے نِکال لایا۔
  • مَیں آج بتاتا ہُوں کہ تُجھ کو دو چند اجر دُوں گا اَے اُمّیدوار اسِیرو قلعہ میں واپس آؤ۔
  • کیونکہ مَیں نے یہُوداہ کو کمان کی طرح جُھکایا اور افرائِیم کو تِیر کی طرح لگایا اور اَے صِیُّون مَیں تیرے فرزندوں کو یُونان کے فرزندوں کے خِلاف برانگیختہ کرُوں گا اور تُجھے پہلوان کی تلوار کی مانِند بناؤُں گا۔
  • اور خُداوند اُن کے اُوپر دِکھائی دے گا اور اُس کے تِیر بِجلی کی طرح نِکلیں گے ۔ ہاں خُداوند خُدا نرسِنگا پُھونکے گا اور جنُوبی بگُولوں کے ساتھ خُرُوج کرے گا۔
  • اور ربُّ الافواج اُن کی حِمایت کرے گا اور وہ دُشمنوں کو نِگلیں گے اور فلاخن کے پتّھروں کو پایمال کریں گے اورپی کر متوالوں کی مانِند شور مچائیں گے اور کٹوروں اور مذبح کے کونوں کی مانِند معمُور ہوں گے۔
  • اور خُداوند اُن کا خُدا اُس روز اُن کو اپنی بھیڑوں کی طرح بچا لے گا کیونکہ وہ تاج کے جوا ہِر کی مانِند ہوں گے جو اُس کے مُلک میں سرفراز ہوں گے۔
  • کیونکہ اُن کی خُوش حالی عظِیم اور اُن کا جمال خُوب ہے! نَوجوان غلّہ سے بڑھیں گے اور لڑکِیاں نئی مَے سے نشوو نُما پائیں گی۔
  • پِچھلی برسات کی بارِش کے لِئے خُداوند سے دُعا کرو ۔ خُداوند سے جو بِجلی چمکاتا ہے ۔ وہ بارِش بھیجے گا اور مَیدان میں سب کے لِئے گھاس اُگائے گا۔
  • کیونکہ تِرافِیم نے بطالت کی باتیں کہی ہیں اور غَیب بِینوں نے بطالت دیکھی اور جُھوٹے خواب بیان کِئے ہیں۔ اُن کی تسلّی بے حقِیقت ہے اِس لِئے وہ بھیڑوں کی مانِند بھٹک گئے۔ اُنہوں نے دُکھ پایا کیونکہ اُن کا کوئی چرواہا نہ تھا۔
  • میرا غضب چرواہوں پر بھڑکا ہے اور مَیں پیشواؤں کو سزا دُوں گا تَو بھی ربُّ الافواج نے اپنے گلّہ یعنی بنی یہُوداہ پر نظر کی ہے اور اُن کو گویا اپنا خُوب صُورت جنگی گھوڑا بنائے گا۔
  • اُن ہی میں سے کونے کا پتھّر اور کُھونٹی اور جنگی کمان اور سب حاکِم نِکلیں گے۔
  • اور وہ پہلوانوں کی طرح لڑائی میں دُشمنوں کو گلیوں کی کِیچ کی مانِند لتاڑیں گے اور وہ لڑیں گے کیونکہ خُداوند اُن کے ساتھ ہے اور سوار سراسِیمہ ہو جائیں گے۔
  • اور مَیں یہُودا ہ کے گھرانے کی تقوِیّت کرُوں گا اور یُوسف کے گھرانے کو رہائی بخشُوں گا اور اُن کو واپس لاؤُں گا کیونکہ مَیں اُن پر رحم کرتا ہُوں اور وہ اَیسے ہوں گے گویا مَیں نے اُن کو کبھی ترک نہیں کِیا تھا کیونکہ مَیں خُداوند اُن کا خُدا ہُوں اور اُن کی سنُوں گا۔
  • اور بنی اِفرائِیم پہلوانوں کی مانِند ہوں گے اور اُن کے دِل گویا مَے سے مسرُور ہوں گے بلکہ اُن کی اَولاد بھی دیکھے گی اور شادمانی کرے گی ۔ اُن کے دِل خُداوند سے خُوش ہوں گے۔
  • مَیں سِیٹی بجا کر اُن کو فراہم کرُوں گا کیونکہ مَیں نے اُن کا فِدیہ دِیا ہے اور وہ بُہت ہو جائیں گے جَیسے پہلے تھے۔
  • اگرچہ مَیں نے اُن کو قَوموں میں پراگندہ کِیا تَو بھی وہ اُن دُور کے مُلکوں میں مُجھے یاد کریں گے اور اپنے بال بچّوں سمیت زِندہ رہیں گے اور واپس آئیں گے۔
  • مَیں اُن کو مُلکِ مِصر سے واپس لاؤُں گا اورا سُور سے جمع کرُوں گا اور جِلعاد اور لُبنان کی سرزمِین میں پُہنچاؤُں گا ۔ یہاں تک کہ اُن کے لِئے گُنجایش نہ ہو گی۔
  • اور وہ مُصِیبت کے سمُندر سے گُذر جائے گا اور اُس کی لہروں کو مارے گا اور دریایِ نِیل تہ تک سُوکھ جائے گا اور ا سُور کا تکبُّر ٹُوٹ جائے گا اور مِصر کا عصا جاتا رہے گا۔
  • اور مَیں اُن کو خُداوند میں تقوِیّت بخشُوں گا اور وہ اُس کا نام لے کر اِدھر اُدھر چلیں گے خُداوند فرماتا ہے۔
  • اَے لُبنان تُو اپنے دروازوں کو کھول دے تاکہ آگ تیرے دیوداروں کو کھا جائے۔
  • اَے سرو کے درخت نَوحہ کر کیونکہ دیودار گِر گیا اور شاندار غارت ہو گئے ۔ اَے بسنی بلُوط کے درختو! فغان کرو کیونکہ دُشوار گُذار جنگل صاف ہو گیا۔
  • چرواہوں کے نَوحہ کی آواز آتی ہے کیونکہ اُن کی حشمت غارت ہُوئی ۔ جوان بَبروں کی گرج سُنائی دیتی ہے کیونکہ یَرد ن کا جنگل برباد ہو گیا۔
  • خُداوند میرا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جو بھیڑیں ذبح ہو رہی ہیں اُن کو چرا۔
  • جِن کے مالِک اُن کو ذبح کرتے اور اپنے آپ کو بے قصُور سمجھتے ہیں اور جِن کے بیچنے والے کہتے ہیں خُداوند کا شُکر ہو کہ ہم مالدار ہُوئے اور اُن کے چرواہے اُن پر رحم نہیں کرتے۔
  • کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں مُلک کے باشِندوں پر پِھر رحم نہیں کرُوں گا بلکہ ہر شخص کو اُس کے ہمسایہ اور اُس کے بادشاہ کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ مُلک کو تباہ کریں گے اور مَیں اُن کو اُن کے ہاتھ سے نہیں چُھڑاؤُں گا۔
  • پس مَیں نے اُن بھیڑوں کو جو ذبح ہو رہی تھِیں یعنی گلّہ کے مِسکِینوں کو چرایا اور مَیں نے دو لاٹھیاں لِیں ایک کا نام فضل رکھّا اور دُوسری کا اِتّحاد اور گلّہ کو چرایا۔
  • اور مَیں نے ایک مہِینے میں تِین چرواہوں کو ہلاک کِیا کیونکہ میری جان اُن سے بیزار تھی اور اُن کے دِل میں مُجھ سے کراہِیّت تھی۔
  • تب مَیں نے کہا کہ اب مَیں تُم کو نہ چراؤُں گا ۔ مَرنے والا مَر جائے اور ہلاک ہونے والا ہلاک ہو اور باقی ایک دُوسرے کا گوشت کھائیں۔
  • تب مَیں نے فضل نامی لاٹھی کو لِیا اور اُسے کاٹ ڈالا کہ اپنے عہد کو جو مَیں نے سب لوگوں سے باندھا تھا منسُوخ کرُوں۔
  • اور وہ اُسی دِن منسُوخ ہو گیا ۔ تب گلّہ کے مِسکِینوں نے جو میری سُنتے تھے معلُوم کِیا کہ یہ خُداوند کا کلام ہے۔
  • اور مَیں نے اُن سے کہا کہ اگر تُمہاری نظر میں ٹِھیک ہو تو میری مزدُوری مُجھے دو نہیں تو مت دو اور اُنہوں نے میری مزدُوری کے لِئے تِیس رُوپَے تول کر دِئے۔
  • اور خُداوند نے مُجھے حُکم دِیا کہ اُسے کُمہار کے سامنے پھینک دے یعنی اِس بڑی قِیمت کو جو اُنہوں نے میرے لِئے ٹھہرائی اور مَیں نے یہ تِیس رُوپَے لے کر خُداوند کے گھر میں کُمہار کے سامنے پھینک دِئے۔
  • تب مَیں نے دُوسری لاٹھی یعنی اِتّحاد نامی کو کاٹ ڈالا تاکہ اُس برادری کو جو یہُودا ہ اور اِسرائیل میں ہے موقُوف کرُوں۔
  • اور خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ تُو پِھر نادان چرواہے کا سامان لے۔
  • کیونکہ دیکھ مَیں مُلک میں اَیسا چَوپان برپا کرُوں گا جو ہلاک ہونے والے کی خبرگِیری اور بھٹکے ہُوئے کی تلاش اور زخمی کا عِلاج نہ کرے گا اور تندرُست کو نہ چرائے گا پر موٹوں کا گوشت کھائے گا اور اُن کے کُھروں کو توڑ ڈالے گا۔
  • اُس نابکار چرواہے پر افسوس جو گلّہ کو چھوڑ جاتا ہے! تلوار اُس کے بازُو اور اُس کی دہنی آنکھ پر آپڑے گی ۔ اُس کا بازُو بِالکُل سُوکھ جائے گا اور اُس کی دہنی آنکھ پُھوٹ جائے گی۔
  • اِسرائیل کی بابت خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت :- خُداوند جو آسمان کو تانتا اور زمِین کی بُنیاد ڈالتا اور اِنسان کے اندر اُس کی رُوح پَیدا کرتا ہے یُوں فرماتا ہے۔
  • دیکھو مَیں یروشلیِم کو اِردگِرد کے سب لوگوں کے لِئے لڑکھڑاہٹ کا پِیالہ بناؤُں گا اور یروشلیِم کے مُحاصرہ کے وقت یہُوداہ کا بھی یِہی حال ہو گا۔
  • اور مَیں اُس روز یروشلیِم کو سب قَوموں کے لِئے ایک بھاری پتّھر بنا دُوں گا اور جو اُسے اُٹھائیں گے سب گھایل ہوں گے اور دُنیا کی سب قَومیں اُس کے مُقابِل جمع ہوں گی۔
  • خُداوند فرماتا ہے مَیں اُس روز ہر گھوڑے کو حَیرت زدہ اور اُس کے سوار کو دِیوانہ کر دُوں گا لیکن یہُوداہ کے گھرانے پر نِگاہ رکھّوں گا اور قَوموں کے سب گھوڑوں کو اندھا کر دُوں گا۔
  • تب یہُوداہ کے فرمانروا دِل میں کہیں گے کہ یروشلیِم کے باشِندے اپنے خُدا ربُّ الافواج کے سبب سے ہماری توانائی ہیں۔
  • مَیں اُس روز یہُوداہ کے فرمانرواؤں کو لکڑیوں میں جلتی انگِیٹھی اور پُولوں میں مشعل کی مانِند بناؤُں گا اور وہ دہنے بائیں اور اِردگِرد کی سب قَوموں کو کھا جائیں گے اور اہلِ یروشلیِم پِھر اپنے مقام پر یروشلیِم ہی میں آباد ہوں گے۔
  • اور خُداوند یہُوداہ کے خَیموں کو پہلے رہائی بخشے گا تاکہ داؤُد کا گھرانا اور یروشلیِم کے باشِندے یہُودا ہ کے خِلاف فخر نہ کریں۔
  • اُس روز خُداوند یروشلیِم کے باشِندوں کی حِمایت کرے گا اور اُن میں کا سب سے کمزور اُس روز داؤُد کی مانِند ہو گا اور داؤُد کا گھرانا خُدا کی مانِند یعنی خُداوند کے فرِشتہ کی مانِند جو اُن کے آگے آگے چلتا ہو۔
  • اور مَیں اُس روز یروشلیِم کی سب مُخالِف قَوموں کی ہلاکت کا قصد کرُوں گا۔
  • اور مَیں داؤُد کے گھرانے اور یروشلیِم کے باشِندوں پر فضل اور مُناجات کی رُوح نازِل کرُوں گا اور وہ اُس پر جِس کو اُنہوں نے چھیدا ہے نظر کریں گے اور اُس کے لِئے ماتم کریں گے جَیسا کوئی اپنے اِکلوتے کے لِئے کرتا ہے اور اُس کے لِئے تلخ کام ہوں گے جَیسے کوئی اپنے پہلوٹھے کے لِئے ہوتا ہے۔
  • اور اُس روز یروشلیِم میں بڑا ماتم ہوگا ۔ ہددرِ مُّون کے ماتم کی مانِند جو مجِدّون کی وادی میں ہُؤا۔
  • اور تمام مُلک ماتم کرے گا ۔ ہر ایک گھرانا الگ ۔ داؤُد کا گھرانا الگ اور اُن کی بِیوِیاں الگ ۔ ناتن کا گھرانا الگ اور اُن کی بِیوِیاں الگ۔
  • لاو ی کا گھرانا الگ اور اُن کی بِیوِیاں الگ ۔ سِمعی کا گھرانا الگ اور اُن کی بِیوِیاں الگ۔
  • باقی سب گھرانے الگ الگ اور اُن کی بِیوِیاں الگ الگ۔
  • اُس روز گُناہ اور ناپاکی دھونے کو داؤُد کے گھرانے اور یروشلیِم کے باشِندوں کے لِئے ایک سوتا پُھوٹ نِکلے گا۔
  • اور ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں اُسی روز مُلک سے بُتوں کا نام مِٹا دُوں گا اور اُن کو پِھر کوئی یاد نہ کرے گا اور مَیں نبِیوں کو اور ناپاک رُوح کو مُلک سے خارِج کر دُوں گا۔
  • اور جب کوئی نُبوّت کرے گا تو اُس کے ماں باپ جِن سے وہ پَیدا ہُؤا اُس سے کہیں گے تُو زِندہ نہ رہے گا کیونکہ تُو خُداوند کا نام لے کر جُھوٹ بولتا ہے اور جب وہ نبُوّت کرے گا تو اُس کے ماں باپ جِن سے وہ پَیدا ہُؤا اُسے چھیدڈالیں گے۔
  • اور اُس روز نبِیوں میں سے ہر ایک نبُوّت کرتے وقت اپنی رویا سے شرمِندہ ہو گا اور کبھی فریب دینے کو پشمِین چادر نہ اوڑھیں گے۔
  • بلکہ ہر ایک کہے گا کہ مَیں نبی نہیں کِسان ہُوں کیونکہ مَیں لڑکپن ہی سے غُلام رہا ہُوں۔
  • اور جب کوئی اُس سے پُوچھے گا کہ تیری چھاتی پر یہ زخم کَیسے ہیں؟ تو وہ جواب دے گا یہ وہ زخم ہیں جو میرے دوستوں کے گھر میں لگے۔
  • ربُّ الافواج فرماتا ہے اَے تلوار تُو میرے چرواہے یعنی اُس اِنسان پر جو میرا رفِیق ہے بیدار ہو ۔ چرواہے کو مار کہ گلّہ پراگندہ ہو جائے اور مَیں چھوٹوں پر ہاتھ چلاؤُں گا۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے سارے مُلک میں دو تِہائی قتل کِئے جائیں گے اور مَریں گے لیکن ایک تِہائی بچ رہیں گے۔
  • اور مَیں اِس تِہائی کو آگ میں ڈال کر چاندی کی طرح صاف کرُوں گا اور سونے کی طرح تاؤُں گا ۔ وہ مُجھ سے دُعا کریں گے اور مَیں اُن کی سنُوں گا۔ مَیں کہُوں گا یہ میرے لوگ ہیں اور وہ کہیں گے خُداوند ہی ہمارا خُدا ہے۔
  • دیکھ خُداوند کا دِن آتا ہے جب تیرا مال لُوٹ کر تیرے اندر بانٹا جائے گا۔
  • کیونکہ مَیں سب قَوموں کو فراہم کرُوں گا کہ یروشلیِم سے جنگ کریں اور شہر لے لِیا جائے گا اور گھر لُوٹے جائیں گے اور عَورتیں بے حُرمت کی جائیں گی اور آدھا شہر اسِیری میں جائے گا لیکن باقی لوگ شہر ہی میں رہیں گے۔
  • تب خُداوند خُرُوج کرے گا اور اُن قَوموں سے لڑے گا جَیسے جنگ کے دِن لڑا کرتا تھا۔
  • اور اُس روز وہ کوہِ زَیتُون پر جو یروشلیِم کے مشرِق میں واقِع ہے کھڑا ہو گا اور کوہِ زَیتُون بِیچ سے پھٹ جائے گا اور اُس کے مشرِق سے مغرِب تک ایک بڑی وادی ہو جائے گی کیونکہ آدھا پہاڑ شِمال کو سرک جائے گا اور آدھا جنُوب کو۔
  • اور تُم میرے پہاڑوں کی وادی سے ہو کر بھاگو گے کیونکہ پہاڑوں کی وادی آضل تک ہو گی ۔ جِس طرح تُم شاہِ یہُوداہ عُزّیاہ کے ایّام میں زلزلہ سے بھاگے تھے اُسی طرح بھاگو گے کیونکہ خُداوند میرا خُدا آئے گا اور سب قُدسی تیرے ساتھ۔
  • اور اُس روز رَوشنی نہ ہو گی اور اجرامِ فلک چُھپ جائیں گے۔
  • پر ایک دِن اَیسا آئے گا جو خُداوند ہی کو معلُوم ہے ۔ وہ نہ دِن ہو گا نہ رات لیکن شام کے وقت رَوشنی ہو گی۔
  • اور اُس روز یروشلیِم سے آبِ حیات جاری ہوگا جِس کا آدھا بحرِ مشرِق کی طرف بہے گا اور آدھا بحرِ مغرِب کی طرف ۔ گرمی سردی میں جاری رہے گا۔
  • اور خُداوند ساری دُنیا کا بادشاہ ہو گا ۔ اُس روز ایک ہی خُداوند ہو گا اور اُس کا نام واحِد ہو گا۔
  • اور یروشلیِم کے جنُوب میں تمام مُلک جِبع سے رِمُّون تک مَیدان کی مانِند ہو جائے گا پر یروشلیِم بُلند ہو گا اور بِنیمِین کے پھاٹک سے پہلے پھاٹک کے مقام یعنی کونے کے پھاٹک تک اور حنن ا یل کے بُرج سے بادشاہ کے انگُوری حَوضوں تک اپنے مقام پر آباد ہو گا۔
  • اور لوگ اِس میں سکُونت کریں گے اور پِھر لَعنت مُطلق نہ ہو گی بلکہ یروشلیِم امن وامان سے آباد رہے گا۔
  • اور خُداوند یروشلیِم سے جنگ کرنے والی سب قَوموں پر یہ عذاب نازِل کرے گا کہ کھڑے کھڑے اُن کا گوشت سُوکھ جائے گا اور اُن کی آنکھیں چشم خانوں میں گل جائیں گی اور اُن کی زُبان اُن کے مُنہ میں سڑ جائے گی۔
  • اور اُس روز خُداوند کی طرف سے اُن کے درمِیان بڑی ہل چل ہو گی اور ایک دُوسرے کا ہاتھ پکڑیں گے اور ایک دُوسرے کے خِلاف ہاتھ اُٹھائے گا۔
  • اور یہُوداہ بھی یروشلیِم کے پاس لڑے گا اور اِردگِرد کی سب قَوموں کا مال یعنی سونا چاندی اور لِباس بڑی کثرت سے فراہم کِیا جائے گا۔
  • اور گھوڑوں خچّروں اُونٹوں گدھوں اور سب حَیوانوں پر بھی جو اُن لشکرگاہوں میں ہوں گے وُہی عذاب نازِل ہو گا۔
  • اور یروشلیِم سے لڑنے والی قَوموں میں سے جو بچ رہیں گے سال بسال بادشاہ ربُّ الافواج کو سِجدہ کرنے اور عِیدِخیام منانے کو آئیں گے۔
  • اور دُنیا کے اُن تمام قبائِل پر جو بادشاہ ربُّ الافواج کے حضُور سِجدہ کرنے کو یروشلیِم میں نہ آئیں گے مِینہ نہ برسے گا۔
  • اور اگر قبائِلِ مِصر جِن پر بارِش نہیں ہوتی نہ آئیں تو اُن پر وُہی عذاب نازِل ہو گا جِس کو خُداوند اُن غَیر قَوموں پر نازِل کرے گا جو عِیدِ خیام منانے کو نہ آئیں گی۔
  • اہِلِ مِصر اور اُن سب قَوموں کی جو عِیدِ خیام منانے کو نہ جائیں یِہی سزا ہو گی۔
  • اُس روز گھوڑوں کی گھنٹیوں پر مرقُوم ہوگاخُداوند کے لِئے مُقدّس اور خُداوند کے گھر کی دیگیں مذبح کے پِیالوں کی مانِند مُقدّس ہوں گی۔
  • بلکہ یروشلیِم اور یہُوداہ میں کی سب دیگیں ربُّ الافواج کے لِئے مُقدّس ہوں گی اور سب ذبِیحے گُذراننے والے آئیں گے اور اُن کو لے کر اُن میں پکائیں گے اور اُس روز پِھر کوئی کنعانی ربُّ الافواج کے گھر میں نہ ہو گا۔
  • خُداوند کی طرف سے ملاکی کی معرفت اِسرائیل کے لِئے بارِ نبُوّت -:۔
  • خُداوند فرماتا ہے مَیں نے تُم سے مُحبّت رکھّی تَو بھی تُم کہتے ہو تُو نے کِس بات میں ہم سے محبّت ظاہِر کی؟ خُداوند فرماتا ہے کیا عیسَو یعقُوب کا بھائی نہ تھا؟ لیکن مَیں نے یعقُوب سے مُحبّت رکھّی۔
  • اور عیسَو سے عداوت رکھّی اور اُس کے پہاڑوں کو وِیران کِیا اور اُس کی مِیراث بیابان کے گِیدڑوں کو دی۔
  • اگر ادُوم کہے ہم برباد تو ہُوئے پر وِیران جگہوں کو پِھر آ کر تعمِیر کریں گے تو ربُّ الافواج فرماتا ہے اگرچہ وہ تعمِیر کریں پر مَیں ڈھاؤُں گا اور لوگ اُن کا یہ نام رکھّیں گے شرارت کا مُلک ۔ وہ لوگ جِن پر ہمیشہ خُداوند کا قہر ہے۔
  • اور تُمہاری آنکھیں دیکھیں گی اور تُم کہو گے کہ خُداوند کی تمجِید اِسرائیل کی حدُود سے آگے تک ہو۔
  • ربُّ الافواج تُم کو فرماتا ہے اَے میرے نام کی تحقِیرکرنے والے کاہِنو! بیٹا اپنے باپ کی اور نَوکر اپنے آقاکی تعظِیم کرتا ہے ۔ پس اگر مَیں باپ ہُوں تو میری عِزّت کہاں ہے؟ اور اگر آقا ہُوں تو میرا خَوف کہاں ہے؟ پر تُم کہتے ہو ہم نے کِس بات میں تیرے نام کی تحقِیر کی؟۔
  • تُم میرے مذبح پر ناپاک روٹی گُذرانتے ہو اور کہتے ہو کہ ہم نے کِس بات میں تیری تَوہِین کی؟ اِسی میں جو کہتے ہو خُداوند کی میز حقِیرہے۔
  • جب تُم اندھے کی قُربانی کرتے ہو تو کُچھ بُرائی نہیں!اور جب لنگڑے اور بِیمار کو گُذرانتے ہو تو کُچھ نُقصان نہیں! اب یِہی اپنے حاکِم کی نذر کر ۔ کیا وہ تُجھ سے خُوش ہو گا اور تُو اُس کا منظُورِ نظر ہو گا؟ ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • اب ذرا خُدا کو مناؤ تاکہ وہ ہم پر رحم فرمائے ۔ تُمہارے ہی ہاتھوں نے یہ گُذرانا ہے ۔ کیا تُم اُس کے منظُورِ نظر ہو گے؟ ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • کاشکہ تُم میں کوئی اَیسا ہوتا جو دروازے بند کرتا اور تُم میرے مذبح پر عبث آگ نہ جلاتے! ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں تُم سے خُوش نہیں ہُوں اور تُمہارے ہاتھ کا ہدیہ ہرگِز قبُول نہ کرُوں گا۔
  • کیونکہ آفتاب کے طلُوع سے غرُوب تک قَوموں میں میرے نام کی تمجِید ہو گی اور ہر جگہ میرے نام پر بخُور جلائیں گے اور پاک ہدئے گُذرانیں گے کیونکہ قَوموں میں میرے نام کی تمجِید ہو گی ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • لیکن تُم اِس بات میں اُس کی تَوہِین کرتے ہو کہ تُم کہتے ہو خُداوند کی میز پر کیا ہے! اُس پر کے ہدئے بے حقِیقت ہیں۔
  • اور تُم نے کہا یہ کَیسی زحمت ہے! اور اُس پر ناک چڑھائی ربُّ الافواج فرماتا ہے ۔ پِھر تُم لُوٹ کا مال اور لنگڑے اور بِیمار ذبِیحے لائے اور اِسی طرح کے ہدئے گُذرانے۔ کیا مَیں اِن کو تُمہارے ہاتھ سے قبُول کرُوں؟ خُداوندفرماتا ہے۔
  • لَعنت اُس دغاباز پر جِس کے گلّہ میں نر ہے پر خُداوندکے لِئے عَیب دار جانور کو نذر مان کر گُذرانتا ہے کیونکہ مَیں شاہِ عظِیم ہُوں اور قَوموں میں میرا نام مُہِیب ہے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • اور اب اَے کا ہِنو تُمہارے لِئے یہ حُکم ہے۔
  • ربُّ الافواج فرماتا ہے اگر تُم شِنوا نہ ہو گے اور میرے نام کی تمجِید کو مدِنظر نہ رکھّو گے تو مَیں تُم کو اور تُمہاری نِعمتوں کو ملعُون کرُوں گا بلکہ اِس لِئے کہ تُم نے اُسے مدِنظر نہ رکھّا مَیں ملعُون کر چُکا ہُوں۔
  • دیکھو مَیں تُمہارے بازُو بیکار کر دُوں گا اور تُمہارے مُنہ پر نجاست یعنی تُمہاری قُربانِیوں کی نجاست پھینکُوں گا اور تُم اُسی کے ساتھ پھینک دِئے جاؤ گے۔
  • اور تُم جان لو گے کہ مَیں نے تُم کو یہ حُکم اِس لِئے دِیا ہے کہ میرا عہد لاو ی کے ساتھ قائِم رہے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • اُس کے ساتھ میرا عہد زِندگی اور سلامتی کا تھا اورمَیں نے اُسے زِندگی اور سلامتی اِس لِئے بخشی کہ وہ ڈرتا رہے چُنانچہ وہ مُجھ سے ڈرا اور میرے نام سے ترسان رہا۔
  • سچّائی کی شرِیعت اُس کے مُنہ میں تھی اور اُس کے لبوں پر ناراستی نہ پائی گئی ۔ وہ میرے حضُور سلامتی اورراستی سے چلتا رہا اور وہ بُہتوں کو بدی کی راہ سے واپس لایا۔
  • کیونکہ لازِم ہے کہ کاہِن کے لب معرفت کو محفُوظ رکھّیں اور لوگ اُس کے مُنہ سے شرعی مسائِل پُوچھیں کیونکہ وہ ربُّ الافواج کا رسُول ہے۔
  • پر تُم راہ سے مُنحرِف ہو گئے ۔ تُم شرِیعت میں بُہتوں کے لِئے ٹھوکر کا باعِث ہُوئے ۔ تُم نے لاوی کے عہد کوخراب کِیا ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • پس مَیں نے تُم کو سب لوگوں کی نظر میں ذلِیل اور حقِیر کِیا کیونکہ تُم میری راہوں پر قائِم نہ رہے بلکہ تُم نے شرعی مُعاملات میں رُو داری کی۔
  • کیا ہم سب کا ایک ہی باپ نہیں؟ کیا ایک ہی خُدا نے ہم سب کو پَیدا نہیں کِیا؟ پِھر کیوں ہم اپنے بھائِیوں سے بیوفائی کرکے اپنے باپ دادا کے عہد کی بے حُرمتی کرتے ہیں؟۔
  • یہُوداہ نے بیوفائی کی ۔اِسرائیل اور یرو شلِیم میں مکرُوہ کام ہُؤا ہے ۔ یہُوداہ نے خُداوند کی قدّوُسِیت کو جو اُس کو عزِیز تھی بے حُرمت کِیا اور ایک غَیر معبُود کی بیٹی بیاہ لایا۔
  • خُداوند اَیسا کرنے والے سے زِندہ اور جواب دہِندہ اور ربُّ الافواج کے حضُور قُربانی گُذراننے والے یعقُوب کے خَیموں سے مُنقطع کر دے گا۔
  • پِھر تُمہارے اعمال کے سبب سے خُداوند کے مذبح پر آہ و نالہ اور آنسُوؤں کی اَیسی کثرت ہے کہ وہ نہ تُمہارے ہدیہ کو دیکھے گا اور نہ تُمہارے ہاتھ کی نذر کو خُوشی سے قبُول کرے گا۔
  • تَو بھی تُم کہتے ہو کہ سبب کیا ہے؟ سبب یہ ہے کہ خُداوند تیرے اور تیری جوانی کی بِیوی کے درمِیان گواہ ہے ۔ تُو نے اُس سے بیوفائی کی ہے اگرچہ وہ تیری رفِیق اور منکُوحہ بِیوی ہے۔
  • اور کیا اُس نے ایک ہی کو پَیدا نہیں کیا باوُجُودیکہ اُس کے پاس اَور ارواح مَوجُود تھِیں؟ پِھر کیوں ایک ہی کو پَیدا کِیا؟ اِس لِئے کہ خُدا ترس نسل پَیدا ہو ۔ پس تُم اپنے نفس سے خبردار رہو اور کوئی اپنی جوانی کی بِیوی سے بیوفائی نہ کرے۔
  • کیونکہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا فرماتا ہے مَیں طلاق سے بیزار ہُوں اور اُس سے بھی جو اپنی بِیوی پر ظُلم کرتا ہے ربُّ الافواج فرماتا ہے اِس لِئے تُم اپنے نفس سے خبردار رہو تاکہ بیوفائی نہ کرو۔
  • تُم نے اپنی باتوں سے خُداوند کو بیزار کر دِیا تَو بھی تُم کہتے ہو کِس بات میں ہم نے اُسے بیزار کِیا؟ اِسی میں جو کہتے ہو کہ ہر شخص جو بُرائی کرتا ہے خُداوند کی نظر میں نیک ہے اور وہ اُس سے خُوش ہے اور یہ کہ عدل کا خُدا کہاں ہے؟۔
  • دیکھو مَیں اپنے رسُول کو بھیجُوں گا اور وہ میرے آگے راہ درُست کرے گا اور خُداوند جِس کے تُم طالِب ہو ناگہان اپنی ہَیکل میں آ مَوجُود ہو گا ۔ ہاں عہد کا رسُول جِس کے تُم آرزُومند ہو آئے گا ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • پر اُس کے آنے کے دِن کی کِس میں تاب ہے؟ اور جب اُس کا ظہُور ہو گا تو کَون کھڑا رہ سکے گا؟ کیونکہ وہ سُنار کی آگ اور دھوبی کے صابُون کی مانِند ہے۔
  • اور وہ چاندی کو تانے اور پاک صاف کرنے والے کی مانِند بَیٹھے گا اور بنی لاوی کو سونے اور چاندی کی مانِند پاک صاف کرے گا تاکہ وہ راستبازی سے خُداوند کے حضُور ہدئے گُذرانیں۔
  • تب یہُوداہ اور یروشلیِم کا ہدیہ خُداوند کو پسندآئے گا جَیسا ایّامِ قدِیم اور گُذشتہ زمانہ میں۔
  • اور مَیں عدالت کے لِئے تُمہارے نزدِیک آؤُں گا اورجادُوگروں اور بدکاروں اور جُھوٹی قَسم کھانے والوں کے خِلاف اور اُن کے خِلاف بھی جو مزدُوروں کو مزدُوری نہیں دیتے اور بیواؤں اور یتِیموں پر سِتم کرتے اور مُسافِروں کی حق تلفی کرتے ہیں اور مُجھ سے نہیں ڈرتے مُستعِد گواہ ہُوں گا ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • کیونکہ مَیں خُداوند لاتبدِیل ہُوں اِسی لِئے اَے بنی یعقُوب تُم نیست نہیں ہُوئے۔
  • تُم اپنے باپ دادا کے ایّام سے میرے آئِین سے مُنحرِف رہے اور اُن کو نہیں مانا ۔ تُم میری طرف رجُوع ہو تو مَیں تُمہاری طرف رجُوع ہُوں گا ربُّ الافواج فرماتاہے لیکن تُم کہتے ہو کہ ہم کِس بات میں رجُوع ہوں؟۔
  • کیا کوئی آدمی خُدا کو ٹھگے گا؟ پر تُم مُجھ کو ٹھگتے ہو اور کہتے ہو ہم نے کِس بات میں تُجھے ٹھگا؟ دَہ یکی اور ہدیہ میں۔
  • پس تُم سخت ملعُون ہُوئے کیونکہ تُم نے بلکہ تمام قَوم نے مُجھے ٹھگا۔
  • پُوری دَہ یکی ذخِیرہ خانہ میں لاؤ تاکہ میرے گھر میں خُوراک ہو اور اِسی سے میرا اِمتحان کرو ربُّ الافواج فرماتا ہے کہ مَیں تُم پر آسمان کے درِیچوں کو کھول کربرکت برساتا ہُوں کہ نہیں یہاں تک کہ تُمہارے پاس اُس کے لِئے جگہ نہ رہے۔
  • اور مَیں تُمہاری خاطِر ٹِڈّی کو ڈانٹُوں گا اور وہ تُمہاری زمِین کے حاصِل کو برباد نہ کرے گی اور تُمہارے تاکِستانوں کا پَھل کچّا نہ جھڑ جائے گا ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • اور سب قَومیں تُم کو مُبارک کہیں گی کیونکہ تُم دِلکُشامملکت ہو گے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • خُداوند فرماتا ہے تُمہاری باتیں میرے خِلاف بُہت سخت ہیں تَو بھی تُم کہتے ہو ہم نے تیری مُخالفت میں کیا کہا؟۔
  • تُم نے تو کہا خُدا کی عِبادت کرنا عبث ہے ۔ ربُّ الافواج کے احکام پر عمل کرنا اور اُس کے حضُور ماتم کرنا لاحاصِل ہے۔
  • اور اب ہم مغرُوروں کو نیک بخت کہتے ہیں ۔ شرِیر برومند ہوتے ہیں اور خُدا کو آزمانے پر بھی رہائی پاتے ہیں۔
  • تب خُدا ترسوں نے آپس میں گُفتگُو کی اور خُداوند نے مُتوجّہِ ہو کر سُنا اور اُن کے لِئے جو خُداوند سے ڈرتے اور اُس کے نام کو یاد کرتے تھے اُس کے حضُور یادگار کا دفتر لِکھا گیا۔
  • ربُّ الافواج فرماتا ہے اُس روز وہ میرے لوگ بلکہ میری خاص مِلکِیّت ہوں گے اور مَیں اُن پر اَیسا رحِیم ہُوں گا جَیسا باپ اپنے خِدمت گُذار بیٹے پر ہوتا ہے۔
  • تب تُم رجُوع لاؤ گے اور صادِق اور شرِیر میں اور خُدا کی عِبادت کرنے والے اور نہ کرنے والے میں اِمتِیاز کرو گے۔
  • کیونکہ دیکھو وہ دِن آتا ہے جو بھٹّی کی مانِند سوزان ہو گا ۔ تب سب مغرُور اور بدکردار بُھوسے کی مانِند ہوں گے اور وہ دِن اُن کو اَیسا جلائے گا کہ شاخ و بُن کُچھ نہ چھوڑے گا ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • لیکن تُم پر جو میرے نام کی تعظِیم کرتے ہو آفتابِ صداقت طالع ہوگا اور اُس کی کِرنوں میں شِفا ہو گی اور تُم گاوخانہ کے بچھڑوں کی طرح کُودو پھاندو گے۔
  • اور تُم شرِیروں کو پایمال کرو گے کیونکہ اُس روز وہ تُمہارے پاؤں تلے کی راکھ ہوں گے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
  • تُم میرے بندہ مُوسیٰ کی شرِیعت یعنی اُن فرائِض و احکام کو جو مَیں نے حور ب پر تمام بنی اِسرائیل کے لِئے فرمائے یاد رکھّو۔
  • دیکھو خُداوند کے بزُرگ اور ہَولناک دِن کے آنے سے پیشتر مَیں ایلیّاہ نبی کو تُمہارے پاس بھیجُوں گا۔
  • اور وہ باپ کا دِل بیٹے کی طرف اور بیٹے کا باپ کی طرف مائِل کرے گا ۔ مبادا مَیں آؤُں اور زمِین کو ملعُون کرُوں۔
  • عُو ض کی سرزمِین میں ایُّوب نام ایک شخص تھا ۔ وہ شخص کامِل اور راستباز تھا اور خُدا سے ڈرتا اور بدی سے دُور رہتا تھا۔
  • اُس کے ہاں سات بیٹے اور تِین بیٹِیاں پَیدا ہُوئِیں۔
  • اُس کے پاس سات ہزار بھیڑیں اور تِین ہزار اُونٹ اورپانچ سَو جوڑی بَیل اور پانچ سَو گدھیاں اور بُہت سے نَوکرچاکر تھے اَیسا کہ اہلِ مشرِق میں وہ سب سے بڑا آدمی تھا۔
  • اُس کے بیٹے ایک دُوسرے کے گھر جایا کرتے تھے اور ہرایک اپنے دِن پر ضِیافت کرتا تھا اور اپنے ساتھ کھانے پِینے کو اپنی تِینوں بہنوں کو بُلوا بھیجتے تھے۔
  • اور جب اُن کی ضِیافت کے دِن پُورے ہو جاتے تو ایُّوب اُنہیں بُلوا کر پاک کرتا اور صُبح کو سویرے اُٹھ کر اُن سبھوں کے شُمار کے مُوافِق سوختنی قُربانیاں چڑھاتا تھاکیونکہ ایُّوب کہتا تھا کہ شاید میرے بیٹوں نے کُچھ خطا کی ہو اور اپنے دِل میں خُدا کی تکفِیر کی ہو ۔ ایُّوب ہمیشہ اَیسا ہی کِیا کرتا تھا۔
  • اور ایک دِن خُدا کے بیٹے آئے کہ خُداوند کے حضُورحاضِر ہوں اور اُن کے درمِیان شَیطان بھی آیا۔
  • اور خُداوند نے شَیطان سے پُوچھا کہ تُو کہاں سے آتاہے؟ شَیطان نے خُداوند کو جواب دِیا کہ زمِین پر اِدھراُدھر گُھومتا پِھرتا اور اُس میں سَیر کرتا ہُؤا آیا ہُوں۔
  • خُداوند نے شَیطان سے کہا کیا تُو نے میرے بندہ ایُّوب کے حال پر بھی کُچھ غَور کِیا؟ کیونکہ زمِین پر اُس کی طرح کامِل اور راستباز آدمی جو خُدا سے ڈرتا اور بدی سے دُور رہتا ہو کوئی نہیں۔
  • شَیطان نے خُداوند کو جواب دِیا کیا ایُّوب یُوں ہی خُدا سے ڈرتا ہے؟۔
  • کیا تُو نے اُس کے اور اُس کے گھر کے گِرد اور جو کُچھ اُس کا ہے اُس سب کے گِرد چاروں طرف باڑ نہیں بنائی ہے؟تُو نے اُس کے ہاتھ کے کام میں برکت بخشی ہے اور اُس کے گلّے مُلک میں بڑھ گئے ہیں۔
  • پر تُو ذرا اپنا ہاتھ بڑھا کر جو کُچھ اُس کا ہے اُسے چُھو ہی دے تو کیا وہ تیرے مُنہ پر تیری تکفِیر نہ کرے گا؟۔
  • خُداوند نے شَیطان سے کہا دیکھ اُس کا سب کُچھ تیرے اِختیار میں ہے ۔ صِرف اُس کو ہاتھ نہ لگانا ۔ تب شَیطان خُداوند کے سامنے سے چلا گیا۔
  • اور ایک دِن جب اُس کے بیٹے اور بیٹِیاں اپنے بڑے بھائی کے گھر میں کھانا کھا رہے اور مَے نوشی کر رہے تھے۔
  • تو ایک قاصِد نے ایُّوب کے پاس آ کر کہا کہ بَیل ہل میں جُتے تھے اور گدھے اُن کے پاس چَر رہے تھے۔
  • کہ سبا کے لوگ اُن پر ٹُوٹ پڑے اور اُنہیں لے گئے اور نَوکروں کو تہِ تیغ کِیا اور فقط مَیں ہی اکیلا بچ نِکلا کہ تُجھے خبر دُوں۔
  • وہ ابھی یہ کہہ ہی رہا تھا کہ ایک اَور بھی آ کر کہنے لگا کہ خُدا کی آگ آسمان سے نازِل ہُوئی اور بھیڑوں اور نَوکروں کو جلا کر بھسم کر دِیا اور فقط مَیں ہی اکیلا بچ نِکلا کہ تُجھے خبر دُوں۔
  • وہ ابھی یہ کہہ ہی رہا تھا کہ ایک اَور بھی آ کر کہنے لگا کہ کسدی تِین غول ہو کر اُونٹوں پر آ گِرے اوراُنہیں لے گئے اور نَوکروں کو تہِ تیغ کِیا اور فقط مَیں ہی اکیلا بچ نِکلا کہ تُجھے خبر دُوں۔
  • وہ ابھی یہ کہہ ہی رہا تھا کہ ایک اَور بھی آ کر کہنے لگا کہ تیرے بیٹے بیٹِیاں اپنے بڑے بھائی کے گھر میں کھانا کھا رہے اور مَے نوشی کر رہے تھے۔
  • اور دیکھ! بیابان سے ایک بڑی آندھی چلی اور اُس گھرکے چاروں کونوں پر اَیسے زور سے ٹکرائی کہ وہ اُن جوانوں پر گِر پڑا اور وہ مَر گئے اور فقط مَیں ہی اکیلا بچ نِکلاکہ تُجھے خبر دُوں۔
  • تب ایُّوب نے اُٹھ کر اپنا پَیراہن چاک کِیا اور سرمُنڈایا اور زمِین پر گِر کر سِجدہ کِیا۔
  • اور کہا ننگا مَیں اپنی ماں کے پیٹ سے نِکلا اور ننگاہی واپس جاؤُں گا ۔ خُداوند نے دِیا اور خُداوند نے لے لِیا ۔ خُداوند کا نام مُبارک ہو۔
  • اِن سب باتوں میں ایُّوب نے نہ تو گُناہ کِیا اور نہ خُدا پر بیجا کام کا عَیب لگایا۔
  • پِھر ایک دِن خُدا کے بیٹے آئے کہ خُداوند کے حضُور حاضِر ہوں اور شَیطان بھی اُن کے درمِیان آیا کہ خُداوندکے آگے حاضِر ہو۔
  • اور خُداوند نے شَیطان سے پُوچھا کہ تُو کہاں سے آتاہے؟ شَیطان نے خُداوند کو جواب دِیا کہ زمِین پر اِدھراُدھر گُھومتا پِھرتا اور اُس میں سَیر کرتا ہُؤا آیاہُوں۔
  • خُداوند نے شَیطان سے کہا کیا تُو نے میرے بندہ ایُّوب کے حال پر بھی کُچھ غَور کیا؟ کیونکہ زمِین پر اُس کی طرح کامِل اور راستباز آدمی جو خُدا سے ڈرتا اور بدی سے دُور رہتا ہو کوئی نہیں اور گو تُو نے مُجھ کو اُبھاراکہ بے سبب اُسے ہلاک کرُوں تَو بھی وہ اپنی راستی پرقائِم ہے۔
  • شَیطان نے خُداوند کو جواب دِیا کہ کھال کے بدلے کھال بلکہ اِنسان اپنا سارا مال اپنی جان کے لِئے دے ڈالے گا۔
  • اب فقط اپنا ہاتھ بڑھا کر اُس کی ہڈّی اور اُس کے گوشت کو چُھو دے تو وہ تیرے مُنہ پر تیری تکفِیر کرے گا۔
  • خُداوند نے شَیطان سے کہا کہ دیکھ وہ تیرے اِختیارمیں ہے ۔ فقط اُس کی جان محفُوظ رہے۔
  • تب شَیطان خُداوند کے سامنے سے چلا گیا اور ایُّوب کو تلوے سے چاند تک درد ناک پھوڑوں سے دُکھ دِیا۔
  • اور وہ اپنے کو کُھجانے کے لِئے ایک ٹِھیکرا لے کر راکھ پر بَیٹھ گیا۔
  • تب اُس کی بِیوی اُس سے کہنے لگی کہ کیا تُو اب بھی اپنی راستی پرقائِم رہے گا؟ خُدا کی تکفِیر کر اورمَر جا۔
  • پر اُس نے اُس سے کہا کہ تُو نادان عَورتوں کی سی باتیں کرتی ہے ۔ کیا ہم خُدا کے ہاتھ سے سُکھ پائیں اوردُکھ نہ پائیں؟ اِن سب باتوں میں ایُّوب نے اپنے لبوں سے خطا نہ کی۔
  • جب ایُّوب کے تِین دوستوں تیمانی الِیفز اور سُوخی بِلدد اور نعماتی ضُوفر نے اُس ساری آفت کا حال جواُس پر آئی تھی سُنا تو وہ اپنی اپنی جگہ سے چلے اوراُنہوں نے آپس میں عہد کِیا کہ جا کر اُس کے ساتھ روئیں اور اُسے تسلّی دیں۔
  • اور جب اُنہوں نے دُور سے نِگاہ کی اور اُسے نہ پہچاناتو وہ چِلاّ چِلاّ کر رونے لگے اور ہر ایک نے اپنا پَیراہن چاک کِیا اور اپنے سر کے اُوپر آسمان کی طرف دُھول اُڑائی۔
  • اور وہ سات دِن اور سات رات اُس کے ساتھ زمِین پر بَیٹھے رہے اور کِسی نے اُس سے ایک بات نہ کہی کیونکہ اُنہوں نے دیکھا کہ اُس کا غم بُہت بڑا ہے۔
  • اِس کے بعد ایُّوب نے اپنا مُنہ کھول کر اپنے جنم دِن پر لَعنت کی۔
  • اور ایُّوب کہنے لگا:-
  • نابُود ہو وہ دِن جِس میں مَیں پَیدا ہؤُا اور وہ رات بھی جِس میں کہا گیا کہ دیکھو بیٹاہُؤا!
  • وہ دِن اندھیرا ہو جائے ۔ خُدا اُوپر سے اُس کا لِحاظ نہ کرے اور نہ اُس پر روشنی پڑے!
  • اندھیرا اور مَوت کا سایہ اُس پر قابِض ہوں۔ بدلی اُس پر چھائی رہے اور دِن کو تارِیک کر دینے والی چِیزیں اُسے دہشت زدہ کریں۔
  • گہری تارِیکی اُس رات کو دبوچ لے ۔ وہ سال کے دِنوں کے درمِیان خُوشی نہ کرنے پائے اور نہ مہِینوں کے شُمار میں آئے!
  • وہ رات بانجھ ہو جائے۔ اُس میں خُوشی کی کوئی صدا نہ آئے!
  • دِن پر لَعنت کرنے والے اُس پر لَعنت کریں اور وہ بھی جو اژدہا کو چھیڑنے کو تیّارہیں!
  • اُس کی شام کے تارے تارِیک ہو جائیں ۔ وہ رَوشنی کی راہ دیکھے جب کہ وہ ہے نہیں اور نہ وہ صُبح کی پلکوں کودیکھے!
  • کیونکہ اُس نے میری ماں کے رَحِم کے دروازوں کو بندنہ کِیا اور دُکھ کو میری آنکھوں سے چُھپا نہ رکھّا۔
  • مَیں رَحِم ہی میں کیوں نہ مَرگیا؟ مَیں نے پیٹ سے نِکلتے ہی جان کیوں نہ دے دی؟
  • مُجھے قبُول کرنے کو گُھٹنے کیوں تھے اور چھاتِیاں کہ مَیں اُن سے پِیُوں؟
  • نہیں تو اِس وقت مَیں پڑا ہوتا اور بے خبر رہتا مَیں سو جاتا ۔ تب مُجھے آرام مِلتا۔
  • زمِین کے بادشاہوں اور مُشِیروں کے ساتھ جِنہوں نے اپنے لِئے مقبرے بنائے۔
  • یا اُن شاہزادوں کے ساتھ ہوتا جِن کے پاس سونا تھا ۔ جِنہوں نے اپنے گھر چاندی سے بھر لِئے تھے۔
  • یا پوشِیدہ اِسقاطِ حمل کی مانِند مَیں وجُود میں نہ آتا یا اُن بچّوں کی مانِند جِنہوں نے رَوشنی ہی نہ دیکھی۔
  • وہاں شرِیر فساد سے باز آتے ہیں اور تھکے ماندے راحت پاتے ہیں۔
  • وہاں قَیدی مِل کر آرام کرتے ہیں اور داروغہ کی آواز سُننے میں نہیں آتی۔
  • چھوٹے اور بڑے دونوں وہِیں ہیں اور نَوکر اپنے آقا سے آزاد ہے۔
  • دُکھیارے کوروشنی اور تلخ جان کو زِندگی کیوں مِلتی ہے؟
  • جو مَوت کی راہ دیکھتے ہیں پر وہ آتی نہیں اور چُھپے خزانوں سے زِیادہ اُس کے جویان ہیں۔
  • جو نِہایت شادمان اور خُوش ہوتے ہیں جب قبر کو پا لیتے ہیں
  • اَیسے آدمی کو روشنی کیوں مِلتی ہے جِس کی راہ چُھپی ہے اور جِسے خُدا نے ہر طرف سے بند کر دِیا ہے؟
  • کیونکہ میرے کھانے کی جگہ میری آہیں ہیں اور میرا کراہنا پانی کی طرح جاری ہے۔
  • کیونکہ جِس بات سے مَیں ڈرتا ہُوں وُہی مُجھ پر آتی ہے اور جِس بات کا مُجھے خَوف ہوتا ہے وُہی مُجھ پر گُذرتی ہے ۔
  • کیونکہ مُجھے نہ چَین ہے نہ آرام نہ مُجھے کل پڑتی ہے بلکہ مُصِیبت ہی آتی ہے۔
  • تب تیمانی الِیفز کہنے لگا:-
  • اگر کوئی تُجھ سے بات چِیت کرنے کی کوشِش کرے تو کیاتُو رنجِیدہ ہوگا؟ پر بولے بغَیر کَون رہ سکتاہے ؟
  • دیکھ! تُو نے بُہتوں کو سِکھایا اور کمزور ہاتھوں کو مضبُوط کِیا۔
  • تیری باتوں نے گِرتے ہُوئے کو سنبھالا اور تُو نے لڑکھڑاتے گُھٹنوں کو پایدار کِیا۔
  • پر اب تو تُجھی پر آ پڑی اور تُو بے دِل ہُؤا جاتاہے ۔ اُس نے تُجھے چُھؤا اور تُو گھبرا اُٹھا۔
  • کیا تیری خُدا ترسی ہی تیرا بھروسا نہیں؟ کیا تیری راہوں کی راستی تیری اُمّیدنہیں؟
  • کیا تُجھے یاد ہے کہ کبھی کوئی معصُوم بھی ہلاک ہُؤاہے؟ یا کہِیں راستباز بھی کاٹ ڈالے گئے؟
  • میرے دیکھنے میں تو جو گُناہ کو جوتتے اور دُکھ بوتے ہیں وُہی اُس کو کاٹتے ہیں۔
  • وہ خُدا کے دَم سے ہلاک ہوتے اور اُس کے غضب کے جھوکے سے بھسم ہوتے ہیں۔
  • بَبر کی گرج اور خُون خوار بَبر کی د ہاڑ اور بَبر کے بچّوں کے دانت ۔ یہ سب توڑے جاتے ہیں ۔
  • شِکار نہ پانے سے بُڈّھا بَبر ہلاک ہوتا اور شیرنی کے بچّے تِتّربِتّر ہو جاتے ہیں۔
  • ایک بات چُپکے سے میرے پاس پُہنچائی گئی ۔ اُس کی بِھنک میرے کان میں پڑی۔
  • رات کی رویتوں کے خیالوں کے درمِیان جب لوگوں کو گہری نِیند آتی ہے۔
  • مُجھے خَوف اور کپکپی نے اَیسا پکڑا کہ میری سب ہڈِّیوں کو ہِلاڈالا۔
  • تب ایک رُوح میرے سامنے سے گذُری اور میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔
  • وہ چُپ چاپ کھڑی ہو گئی پر مَیں اُس کی شکل پہچان نہ سکا ۔ ایک صُورت میری آنکھوں کے سامنے تھی اور سنّاٹا تھا ۔ پِھر مَیں نے ایک آواز سُنی ۔کہ
  • کیا فانی اِنسان خُدا سے زِیادہ عادِل ہو گا؟ کیا آدمی اپنے خالِق سے زِیادہ پاک ٹھہرے گا؟
  • دیکھ! اُسے اپنے خادِموں کا اِعتبار نہیں اور وہ اپنے فرِشتوں پر حماقت کو عائِد کرتا ہے۔
  • پِھر بھلا اُن کی کیا حقِیقت ہے جو مِٹّی کے مکانوں میں رہتے ہیں۔ جِن کی بُنیاد خاک میں ہے اور جو پتنگے سے بھی جلدی پِس جاتے ہیں!
  • وہ صُبح سے شام تک ہلاک ہوتے ہیں۔ وہ ہمیشہ کے لِئے فنا ہو جاتے ہیں اور کوئی اُن کا خیال بھی نہیں کرتا۔
  • کیا اُن کے ڈیرے کی ڈوری اُن کے اندر ہی اندر توڑی نہیں جاتی؟ وہ مَرتے ہیں اور یہ بھی بغَیر دانائی کے۔
  • ذرا پُکار ۔ کیا کوئی ہے جو تُجھے جواب دے گا؟ اور مُقدّسوں میں سے تُو کِس کی طرف پِھرے گا؟
  • کیونکہ کُڑھنا بیوُقُوف کو مار ڈالتا ہے اور جلن احمق کی جان لے لیتی ہے۔
  • مَیں نے بیوُقُوف کو جڑ پکڑتے دیکھا ہے پر ناگہان اُس کے مسکن پر لَعنت کی۔
  • اُس کے بال بچّے سلامتی سے دُور ہیں ۔ وہ پھاٹک ہی پر کُچلے جاتے ہیں اور کوئی نہیں جو اُنہیں چُھڑائے۔
  • بُھوکا اُس کی فصل کو کھاتا ہے بلکہ اُسے کانٹوں میں سے بھی نِکال لیتا ہے اور پِیاسا اُس کے مال کو نِگل جاتا ہے۔
  • کیونکہ مُصِیبت مِٹّی میں سے نہیں اُگتی ۔ نہ دُکھ زمِین میں سے نِکلتا ہے۔
  • پر جَیسے چِنگارِیاں اُوپر ہی کو اُڑتی ہیں وَیسے ہی اِنسان دُکھ کے لِئے پَیدا ہُؤا ہے۔
  • لیکن مَیں تو خُدا کا ہی طالِب رہُوں گا اور اپنا مُعاملہ خُدا ہی پر چھوڑُوںگا۔
  • جو اَیسے بڑے بڑے کام جو دریافت نہیں ہو سکتے اور بے شُمار عجِیب کام کرتا ہے۔
  • وُہی زمِین پر مِینہ برساتا اور کھیتوں میں پانی بھیجتا ہے۔
  • اِسی طرح وہ فروتنوں کو اُونچی جگہ پر بِٹھاتا ہے اور ماتم کرنے والے سلامتی کی سرفرازِی پاتے ہیں۔
  • وہ عیّاروں کی تدبِیروں کو باطِل کر دیتا ہے ۔ یہاں تک کہ اُن کے ہاتھ اُن کے مقصُود کو پُورا نہیں کرسکتے
  • وہ ہوشیاروں کو اُن ہی کی چالاکِیوں میں پھنساتا ہے اور ٹیڑھے لوگوں کی مشورت جلد جاتی رہتی ہے۔
  • اُنہیں دِن دِہاڑے اندھیرے سے پالا پڑتا ہے اور وہ دوپہر کے وقت اَیسے ٹٹولتے پِھرتے ہیں جَیسے رات کو۔
  • لیکن مُفلِس کو اُن کے مُنہ کی تلوار اور زبردست کے ہاتھ سے وہ بچا لیتا ہے۔
  • سو مسکِین کو اُمّید رہتی ہے اور بدکاری اپنا مُنہ بند کر لیتی ہے۔
  • دیکھ! وہ آدمی جِسے خُدا تنبِیہ کرتا ہے خُوش قِسمت ہے ۔ اِس لِئے قادِرِ مُطلق کی تادِیب کو حقِیر نہ جان۔
  • کیونکہ وُہی مجرُوح کرتا اور پٹّی باندھتا ہے ۔ وُہی زخمی کرتا ہے اور اُسی کے ہاتھ چنگا کرتے ہیں۔
  • وہ تُجھے چھ مُصِیبتوں سے چُھڑائے گا بلکہ سات میں بھی کوئی آفت تُجھے چُھونے نہ پائے گی ۔
  • کال میں وہ تُجھ کو مَوت سے بچائے گا اور لڑائی میں تلوار کی دھار سے۔
  • تُو زُبان کے کوڑے سے محفُوظ رکھّاجائے گا اور جب ہلاکت آئے گی تو تُجھے ڈر نہیں لگے گا۔
  • تُو ہلاکت اور خُشک سالی پرہنسے گا اور زمِین کے درِندوں سے تُجھے کُچھ خَوف نہ ہو گا۔
  • مَیدان کے پتّھروں کے ساتھ تیرا ایکا ہوگا اور جنگلی درِندے تُجھ سے میل رکھّیں گے
  • اور تُو جانے گا کہ تیرا ڈیرا محفُوظ ہے اور تُو اپنے مسکن میں جائے گا اور کوئی چِیز غائِب نہ پائے گا۔
  • تُجھے یہ بھی معلُوم ہو گا کہ تیری نسل بڑی اور تیری اَولاد زمِین کی گھاس کی مانِند برومند ہوگی۔
  • تُو پُوری عُمر میں اپنی قبر میں جا ئے گا جَیسے اناج کے پُولے اپنے وقت پر جمع کِئے جاتے ہیں ۔
  • دیکھ! ہم نے اِس کی تحقِیق کی اور یہ بات یُوں ہی ہے۔ اِسے سُن لے اور اپنے فائِدہ کے لِئے اِسے یاد رکھ۔
  • تب ایُّوب نے جواب دیا:-
  • کاشکہ میرا کُڑھنا تولا جاتا اور میری ساری مُصِیبت ترازُو میں رکھّی جاتی!
  • تو وہ سمُندر کی ریت سے بھی بھاری اُترتی۔ اِسی لِئے میری باتیں بے تامُّلی کی ہیں
  • کیونکہ قادِرِ مُطلق کے تِیر میرے اندر لگے ہُوئے ہیں ۔ میری رُوح اُن ہی کے زہر کو پی رہی ہے۔ خُدا کی ڈراونی باتیں میرے خِلاف صف باندھے ہُوئے ہیں۔
  • کیا جنگلی گدھا اُس وقت بھی رینکتاہے جب اُسے گھاس مِل جاتی ہے؟ یا کیا بَیل چارا پا کر ڈکارتا ہے؟
  • کیا پِھیکی چِیز بے نمک کھائی جا سکتی ہے؟ یا کیا انڈے کی سفیدی میں کوئی مزہ ہے؟
  • میری رُوح کو اُن کے چُھونے سے بھی اِنکار ہے ۔ وہ میرے لِئے مکرُوہ غِذا ہیں۔
  • کاش کہ میری درخواست منظُورہوتی اور خُدا مُجھے وہ چِیز بخشتا جِس کی مُجھے آرزُو ہے!
  • یعنی خُدا کو یِہی منظُور ہوتا کہ مُجھے کُچل ڈالے
  • اور اپنا ہاتھ چلا کر مُجھے کاٹ ڈالے!تو مُجھے تسلّی ہوتی بلکہ مَیں اُس اٹل درد میں بھی شادمان رہتا کیونکہ مَیں نے اُس قُدُّوس کی باتوں کا اِنکار نہیں کِیا۔
  • میری طاقت ہی کیا ہے جو مَیں ٹھہرارہُوں؟ اور میرا انجام ہی کیا ہے جو مَیں صبرکرُوں؟
  • کیا میری طاقت پتّھروں کی طاقت ہے؟ یا میرا جِسم پِیتل کاہے؟
  • کیا بات یِہی نہیں کہ مَیں بے بس ہُوں اور کام کرنے کی قُوّت مُجھ سے جاتی رہی ہے؟
  • اُس پر جو بے دِل ہونے کو ہے اُس کے دوست کی طرف سے مِہربانی ہونی چاہئے بلکہ اُس پر بھی جو قادِرِ مُطلِق کا خَوف چھوڑ دیتاہے۔
  • میرے بھائِیوں نے نالے کی طرح دغا کی۔ اُن وادِیوں کے نالوں کی طرح جو سُوکھ جاتے ہیں۔
  • جو یخ کے سبب سے کالے ہیں اور جِن میں برف چُھپی ہے۔
  • جِس وقت وہ گرم ہوتے ہیں تو غائِب ہو جاتے ہیں اور جب گرمی پڑتی ہے تو اپنی جگہ سے اُڑ جاتے ہیں۔
  • قافِلے اپنے راستہ سے مُڑ جاتے ہیں اور بیابان میں جا کر ہلاک ہو جاتے ہیں۔
  • تیما کے قافِلے دیکھتے رہے ۔ سبا کے کاروان اُن کے اِنتظار میں رہے۔
  • وہ شرمِندہ ہُوئے کیونکہ اُنہوں نے اُمّید کی تھی۔ وہ وہاں آئے اور پشیمان ہُوئے۔
  • سو تُمہاری بھی کوئی حقِیقت نہیں ۔ تُم ڈراونی چِیز دیکھ کر ڈر جاتے ہو۔
  • کیا مَیں نے کہا کُچھ مُجھے دو؟ یا اپنے مال میں سے میرے لِئے رِشوت دو؟
  • یا مُخالِف کے ہاتھ سے مُجھے بچاؤ؟ یا ظالِموں کے ہاتھ سے مُجھے چُھڑاؤ؟
  • مُجھے سمجھاؤ اور مَیں خاموش رہُوں گا اور مُجھے سمجھاؤ کہ مَیں کِس بات میں چُوکا۔
  • راستی کی باتیں کَیسی مُؤثِّر ہوتی ہیں! پر تُمہا ری دلِیل کِس بات کی تردِید کرتی ہے؟
  • کیا تُم اِس خیال میں ہو کہ لفظوں کی تردِیدکرو؟ اِس لِئے کہ مایُوس کی باتیں ہوا کی طرح ہوتی ہیں۔
  • ہاں تُم تو یتِیموں پر قُرعہ ڈالنے والے اور اپنے دوست کو سَوداگری کا مال بنانے والے ہو۔
  • اِس لِئے ذرا میری طرف نِگاہ کرو کیونکہ تُمہارے مُنہ پر مَیں ہرگِز جُھوٹ نہ بولُوںگا۔
  • مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں ۔ باز آؤ ۔ بے اِنصافی نہ کرو۔ ہاں باز آؤ ۔ مَیں حق پر ہُوں۔
  • کیا میری زُبان پر بے اِنصافی ہے؟ کیا فِتنہ انگیزی کی باتوں کے پہچاننے کا مُجھے شعُور نہیں؟
  • کیا اِنسان کے لِئے زمِین پر جنگ و جدل نہیں؟ اور کیا اُس کے دِن مزدُور کے سے نہیں ہوتے؟
  • جَیسے نَوکر سایہ کی بڑی آرزُو کرتا ہے اور مزدُور اپنی اُجرت کا مُنتظِر رہتا ہے۔
  • وَیسے ہی مَیں بُطلان کے مہِینوں کا مالِک بنایا گیا ہُوں اور مُصِیبت کی راتیں میرے لِئے ٹھہرائی گئی ہیں۔
  • جب مَیں لیٹتا ہُوں تو کہتا ہُوں کب اُٹُھوں گا؟ پر رات لمبی ہوتی ہے اور دِن نِکلنے تک اِدھر اُدھر کروٹیں بدلتا رہتا ہُوں۔
  • میرا جِسم کِیڑوں اور مِٹّی کے ڈھیلوں سے ڈھکا ہے ۔ میری کھال سِمٹتی اور پِھر ناسُور ہو جاتی ہے
  • میرے دِن جُلاہے کی ڈھرکی سے بھی تیز رفتار ہیں اور بغَیر اُمّید کے گُذر جاتے ہیں۔
  • آہ! یاد کر کہ میری زِندگی ہوا ہے اور میری آنکھ خُوشی کو پِھر نہ دیکھے گی۔
  • جو مُجھے اب دیکھتا ہے اُس کی آنکھ مُجھے پِھر نہ دیکھے گی۔ تیری آنکھیں تو مُجھ پر ہوں گی پر مَیں نہ ہُوںگا۔
  • جَیسے بادل پھٹ کر غائِب ہو جاتا ہے وَیسے ہی وہ جو قبر میں اُترتا ہے پِھر کبھی اُوپرنہیں آتا۔
  • وہ اپنے گھر کو پِھر نہ لَوٹے گا ۔ نہ اُس کی جگہ اُسے پِھر پہچانے گی۔
  • اِس لِئے مَیں اپنا مُنہ بند نہیں رکھُّوںگا ۔ مَیں اپنی رُوح کی تلخی میں بولتا جاؤُںگا۔ مَیں اپنی جان کے عذاب میں شِکوہ کرُوںگا۔
  • کیا مَیں سمُندر ہُوں یامگرمچھ جو تُو مُجھ پرپہرا بِٹھاتاہے؟
  • جب مَیں کہتا ہُوں میرا بِستر مُجھے آرام پُہنچائے گا ۔ میرا بِچَھونا میرے غم کو ہلکاکرے گا
  • تو تُو خوابوں سے مُجھے ڈراتا اور رویتوں سے مُجھے سہما دیتا ہے۔
  • یہاں تک کہ میری جان پھانسی اور مَوت کو میری اِن ہڈّیوں پر ترجِیح دیتی ہے۔
  • مُجھے اپنی جان سے نفرت ہے ۔ مَیں ہمیشہ تک زِندہ رہنانہیں چاہتا۔ مُجھے چھوڑ دے کیونکہ میرے دِن بُطلان ہیں۔
  • اِنسان کی بِساط ہی کیا ہے جو تُو اُسے سرفراز کرے اور اپنا دِل اُس پر لگائے
  • اور ہر صُبح اُس کی خبرلے اور ہر لمحہ اُسے آزمائے؟
  • تُو کب تک اپنی نِگاہ میری طرف سے نہیں ہٹائے گا اور مُجھے اِتنی بھی مُہلت نہ دے گا کہ اپنا تُھوک نِگل لُوں؟
  • اَے بنی آدم کے ناظِر! اگر مَیں نے گُناہ کِیا ہے توتیراکیا بِگاڑتا ہُوں؟ تُو نے کیوں مُجھے اپنا نِشانہ بنا لِیا ہے یہاں تک کہ مَیں اپنے آپ پر بوجھ ہُوں؟
  • تُو میرا گُناہ کیوں نہیں مُعاف کرتا اور میری بدکاری کیوں نہیں دُور کردیتا؟ اب تو مَیں مِٹّی میں سوجاؤُںگا اور تُو مُجھے خُوب ڈُھونڈے گا پر مَیں نہ ہُوںگا۔
  • تب بِلدد سُوخی کہنے لگا:-
  • تُو کب تک اَیسے ہی بکتارہے گا؟ اور تیرے مُنہ کی باتیں کب تک آندھی کی طرح ہوں گی ؟
  • کیا خُدا بے اِنصافی کرتا ہے؟ کیا قادرِ مُطلق عدل کا خُون کرتا ہے؟
  • اگر تیرے فرزندوں نے اُس کا گُناہ کِیا ہے اور اُس نے اُنہیں اُن ہی کی خطا کے حوالہ کردِیا
  • تَو بھی اگر تُو خُدا کو خُوب ڈھونڈتا اور قادرِ مُطلق کے حضُور مِنّت کرتا
  • تو اگر تُو پاک دِل اور راستبازہوتا تو وہ ضرُور اب تیرے لِئے بیدار ہوجاتا اور تیری راستبازی کے مسکن کو برومند کرتا۔
  • اور اگرچہ تیرا آغاز چھوٹا ساتھا تَو بھی تیرا انجام بُہت بڑا ہوتا۔
  • ذرا پِچھلے زمانہ کے لوگوں سے پُوچھ اور جو کُچھ اُن کے باپ دادا نے تحقِیق کی ہے اُس پر دھیان کر
  • (کیونکہ ہم تو کل کے ہیں اور کُچھ نہیں جانتے اور ہمارے دِن زمِین پر سایہ کی مانِندہیں)۔
  • کیا وہ تُجھے نہ سِکھائیں گے اورنہ بتائیں گے اور اپنے دِل کی باتیں نہیں کریں گے؟
  • کیا ناگرموتھا بغَیر کِیچڑ کے اُگ سکتاہے؟ کیا سرکنڈا بغَیر پانی کے بڑھ سکتا؟
  • جب وہ ہرا ہی ہے اور کاٹا بھی نہیں گیا تَو بھی اَور پَودوں سے پہلے سُوکھ جاتا ہے۔
  • اَیسی ہی اُن سب کی راہیں ہیں جو خُدا کو بُھول جاتے ہیں۔ بے خُدا آدمی کی اُمّید ٹُوٹ جائے گی۔
  • اُس کا اِعتماد جاتارہے گا اور اُس کا بھروسا مکڑی کا جالا ہے۔
  • وہ اپنے گھر پر ٹیک لگائے گا لیکن وہ کھڑانہ رہے گا۔ وہ اُسے مضبُوطی سے تھامے گا پر وہ قائِم نہ رہے گا۔
  • وہ دُھوپ پا کر ہرا بھرا ہو جاتاہے اور اُس کی ڈالِیاں اُسی کے باغ میں پَھیلتی ہیں۔
  • اُس کی جڑیں ڈھیر میں لِپٹی ہُوئی ہیں۔ وہ پتّھروں کی جگہ کو دیکھ لیتا ہے۔
  • اگر وہ اپنی جگہ سے نیست کِیاجائے تو وہ اُس کا اِنکار کر کے کہنے لگے گی کہ مَیں نے تُجھے دیکھا ہی نہیں۔
  • دیکھ! اُس کی راہ کی خُوشی اِتنی ہی ہے اور مِٹّی میں سے دُوسرے اُگ آئیں گے۔
  • دیکھ! خُدا کامِل آدمی کو چھوڑ نہ دے گا۔ نہ وہ بدکرداروں کو سنبھالے گا۔
  • وہ اب بھی تیرے مُنہ کو ہنسی سے بھردے گا اور تیرے لبوں کو للکار کی آواز سے۔
  • تیرے نفرت کرنے والے شرم کا جامہ پہنیں گے اور شرِیروں کا ڈیرا قائِم نہ رہے گا۔
  • پِھر ایُّوب نے جواب دِیا:-
  • درحقِیقت مَیں جانتا ہُوں کہ بات یُوں ہی ہے پر اِنسان خُدا کے حضُور کَیسے راستباز ٹھہرے؟
  • اگر وہ اُس سے بحث کرنے کو راضی بھی ہو تو یہ ہزار باتوں میں سے اُسے ایک کا بھی جواب نہ دے سکے گا ۔
  • وہ دِل کا عقل مند اور طاقت میں زورآور ہے ۔ کِس نے جُرأت کر کے اُس کا سامنا کِیا اور برومند ہُؤا؟
  • وہ پہاڑوں کو ہٹا دیتا ہے اور اُنہیں پتا بھی نہیں لگتا۔ وہ اپنے قہر میں اُنہیں اُلٹ دیتا ہے ۔
  • وہ زمِین کو اُس کی جگہ سے ہِلا دیتاہے اور اُس کے سُتُون کانپنے لگتے ہیں۔
  • وہ آفتاب کو حُکم کرتا ہے اور وہ طلُوع نہیں ہوتا اور سِتاروں پر مُہر لگا دیتا ہے۔
  • وہ آسمانوں کو اکیلا تان دیتا ہے اور سمُندر کی لہروں پر چلتا ہے ۔
  • اُس نے بناتُ النّعش اور جبّار اورثُریّا اور جنُوب کے بُرجوں کو بنایا ۔
  • وہ بڑے بڑے کام جو دریافت نہیں ہوسکتے اور بے شُمار عجائِب کرتا ہے۔
  • دیکھو! وہ میرے پاس سے گُذرتا ہے پر مُجھے دِکھائی نہیں دیتا ۔ وہ آگے بھی بڑھ جاتا ہے پر مَیں اُسے نہیں دیکھتا۔
  • دیکھو!وہ شِکار پکڑتا ہے ۔ کَون اُسے روک سکتا ہے؟ کَون اُس سے کہے گا کہ تُو کیا کرتاہے؟
  • خُدا اپنے غضب کو نہیں ہٹائے گا۔ رہب کے مددگار اُس کے نِیچے جُھک جاتے ہیں۔
  • پِھر میری کیا حقِیقت ہے کہ مَیں اُسے جواب دُوں اور اُس سے بحث کرنے کو اپنے لفظ چھانٹ چھانٹ کر نِکالُوں؟
  • اُسے تو مَیں اگر صادِق بھی ہوتا تو جواب نہ دیتا۔ مَیں اپنے مُخالِف کی مِنّت کرتا۔
  • اگر وہ میرے پُکارنے پر مُجھے جواب بھی دیتا تَو بھی مَیں یقِین نہ کرتا کہ اُس نے میری آواز سُنی۔
  • وہ طُوفان سے مُجھے توڑتا ہے اور بے سبب میرے زخموں کو زِیادہ کرتا ہے۔
  • وہ مُجھے دَم نہیں لینے دیتا بلکہ مُجھے تلخی سے لبریز کرتا ہے۔
  • اگر زورآور کی طاقت کا ذِکر ہو تو دیکھو وہ ہے! اور اگر اِنصاف کا تو میرے لِئے وقت کَون ٹھہرائے گا؟
  • اگر مَیں صادِق بھی ہُوں تَو بھی میرا ہی مُنہ مُجھے مُلزِم ٹھہرائے گا۔ اگر مَیں کامِل بھی ہُوں تَو بھی یہ مُجھے کج رَو ثابِت کرے گا۔
  • مَیں کامِل تو ہُوں پر مَیں اپنے کو کُچھ نہیں سمجھتا۔ مَیں اپنی زِندگی کو حقِیر جانتا ہُوں۔
  • یہ سب ایک ہی بات ہے اِس لِئے مَیں کہتا ہُوں کہ وہ کامِل اور شرِیر دونوں کو ہلاک کر دیتاہے۔
  • اگر مری ناگہان ہلاک کرنے لگے تو وہ بے گُناہ کی آزمایِش کا مضحکہ اُڑاتا ہے۔
  • زمِین شرِیروں کو سپُرد کر دی گئی ہے۔ وہ اُس کے حاکِموں کے مُنہ ڈھانک دیتا ہے۔ اگر وُہی نہیں تو اَور کَون ہے؟
  • میرے دِن ہرکاروں سے بھی تیزرَو ہیں۔ وہ اُڑے چلے جاتے ہیں اور خُوشی نہیں دیکھنے پاتے۔
  • وہ تیز جہازوں کی طرح نِکل گئے اور اُس عُقاب کی مانِند جو شِکار پر جھپٹتا ہو۔
  • اگر مَیں کہُوں مَیں اپنا غم بُھلا دُوں گا اور اُداسی کو چھوڑ کر دِل شاد ہُوںگا
  • تو مَیں اپنے دُکھوں سے ڈرتا ہُوں۔ مَیں جانتا ہُوں کہ تُو مُجھے بے گُناہ نہ ٹھہرائے گا۔
  • مَیں تو مُلزِم ٹھہرُوں گا۔ پِھر مَیں عبث زحمت کیوں اُ ٹھاؤُں؟
  • اگر مَیں اپنے کو برف کے پانی سے دھوؤُں اور اپنے ہاتھ کِتنے ہی صاف کرُوں
  • تَو بھی تُو مُجھے کھائی میں غوطہ دے گا اور میرے ہی کپڑے مُجھ سے گِھن کھائیں گے ۔
  • کیونکہ وہ میری طرح آدمی نہیں کہ مَیں اُسے جواب دُوں اور ہم عدالت میں باہم حاضِر ہوں۔
  • ہمارے درمیان کوئی ثالِث نہیں جو ہم دونوں پر اپنا ہاتھ رکھّے۔
  • وہ اپنا عصا مُجھ سے ہٹا لے اور اُس کی ڈراونی بات مُجھے ہِراسان نہ کرے ۔
  • تب مَیں کُچھ کہُوں گا اور اُس سے ڈرنے کا نہیں کیونکہ اپنے آپ میں تو مَیں اَیسا نہیں ہُوں
  • میری رُوح میری زِندگی سے بیزار ہے۔ مَیں اپنا شِکوہ خُوب دِل کھول کر کرُوں گا۔ مَیں اپنے دِل کی تلخی میں بولُوں گا۔
  • مَیں خُدا سے کہُوںگا مُجھے مُلزِم نہ ٹھہرا۔ مُجھے بتا کہ تُو مُجھ سے کیوں جھگڑتا ہے۔
  • کیا تُجھے اچھّا لگتا ہے کہ اندھیر کرے اور اپنے ہاتھوں کی بنائی ہُوئی چِیز کو حقِیر جانے اور شرِیروں کی مشورت کو روشن کرے؟
  • کیا تیری آنکھیں گوشت کی ہیں یا تُو اَیسے دیکھتا ہے جَیسے آدمی دیکھتاہے؟
  • کیا تیرے دِن آدمی کے دِن کی طرح اور تیرے سال اِنسان کے ایّام کی مانِند ہیں
  • کہ تُو میری بدکاری کو پُوچھتا اور میرا گُناہ ڈُھونڈتا ہے
  • گو تُجھے معلُوم ہے کہ مَیں شرِیر نہیں ہُوں اور کوئی نہیں جو تیرے ہاتھ سے چُھڑاسکے؟
  • تیرے ہی ہاتھوں نے مُجھے بنایا اور سراسر جوڑ کر کامِل کِیا۔ پِھر بھی تُو مُجھے ہلاک کرتا ہے۔
  • یاد کر کہ تُو نے گُندھی ہُوئی مِٹّی کی طرح مُجھے بنایا اور کیا تُو مُجھے پِھر خاک میں مِلائے گا؟
  • کیا تُو نے مُجھے دُودھ کی طرح نہیں اُنڈیلا اور پنِیر کی طرح نہیں جمایا؟
  • پِھر تُو نے مُجھ پر چمڑا اور گوشت چڑھایا اور ہڈِ ّیوں اور نسوں سے مُجھے جوڑ دِیا۔
  • تُو نے مُجھے جان بخشی اور مُجھ پر کرم کِیا اور تیری نِگہبانی نے میری رُوح سلامت رکھّی
  • تَو بھی تُو نے یہ باتیں اپنے دِل میں چُھپا رکھّی تِھیں۔ مَیں جانتا ہُوں کہ تیرا یِہی اِرادہ ہے کہ
  • اگر مَیں گُناہ کرُوں تو تُو مُجھ پر نِگران ہو گا۔ اور تُو مُجھے میری بدکاری سے بری نہیں کرے گا۔
  • اگر مَیں بدی کرُوں تو مُجھ پرافسوس! اگر مَیں صادِق بنُوں تَو بھی اپنا سر نہیں اُٹھانے کا کیونکہ مَیں رُسوائی سے بھرا ہُوں اور اپنی مُصِیبت کو دیکھتا رہتاہُوں
  • اور اگر سر اُٹھاؤں تو تُو شیر کی طرح مُجھے شِکارکرتا ہے اور پِھر عجِیب صُورت میں مُجھ پر ظاہِر ہوتا ہے۔
  • تُو میرے خِلاف نئے نئے گواہ لاتا ہے اور اپنا قہر مُجھ پر بڑھاتا ہے۔ نئی نئی فَوجیں مُجھ پر چڑھ آتی ہیں۔
  • پس تُو نے مُجھے رَحِم سے نِکالا ہی کیوں؟ مَیں جان دے دیتا اور کوئی آنکھ مُجھے دیکھنے نہ پاتی۔
  • مَیں اَیسا ہوتا کہ گویا تھا ہی نہیں۔ مَیں رَحِم ہی سے قبر میں پُہنچا دِیا جاتا۔
  • کیا میرے دِن تھوڑے سے نہیں؟ بازآ اور مُجھے چھوڑ دے تاکہ مَیں کُچھ راحت پاؤُں۔
  • اِس سے پہلے کہ مَیں وہاں جاؤُں جہاں سے پِھر نہ لَوٹُوں گا یعنی تارِیکی اور مَوت اور سایہ کی سرزمِین کو
  • گہری تارِیکی کی سرزمِین جو خُود تارِیکی ہی ہے ۔ مَوت کے سایہ کی سرزمِین جو بے ترتِیب ہے اور جہاں روشنی بھی اَیسی ہے جَیسی تارِیکی ۔
  • تب ضُوفر نعماتی نے جواب دِیا:-
  • کیا اِن بُہت سی باتوں کا جواب نہ دِیاجائے؟ اور کیا بکواسی آدمی راست ٹھہرایاجائے؟
  • کیا تیری لاف زنی لوگوں کو خاموش کردے؟ اور جب تُو ٹھٹّھا کرے تو کیا کوئی تُجھے شرمِندہ نہ کرے؟
  • کیونکہ تُو کہتا ہے میری تعلِیم پاک ہے اور مَیں تیری نِگاہ میں بے گُناہ ہُوں۔
  • کاش! خُدا خُود بولے اور تیرے خِلاف اپنے لبوں کو کھولے
  • اور حِکمت کے اسرار تُجھے دِکھائے کہ وہ تاثِیر میں گُوناگُون ہے! سو جان لے کہ تیری بدکاری جِس لائِق ہے اُس سے کم ہی خُدا تُجھ سے مُطالبہ کرتا ہے۔
  • کیا تُو تلاش سے خُدا کو پا سکتاہے؟ کیا تُو قادرِ مُطلق کا بھید کمال کے ساتھ دریافت کر سکتاہے؟
  • وہ آسمان کی طرح اُونچا ہے ۔ تُو کیا کر سکتاہے؟ وہ پاتال سے گہرا ہے ۔ تُو کیا جان سکتاہے؟
  • اُس کی ناپ زمِین سے لمبی اور سمُندر سے چَوڑی ہے۔
  • اگر وہ بِیچ سے گُذر کر بند کر دے اور عدالت میں بُلائے تو کَون اُسے روک سکتاہے؟
  • کیونکہ وہ بے ہُودہ آدمِیوں کو پہچانتا ہے اور بدکاری کو بھی دیکھتا ہے خواہ اُس کا خیال نہ کرے۔
  • لیکن بے ہُودہ آدمی سمجھ سے خالی ہوتا ہے بلکہ اِنسان گورخر کے بچّہ کی طرح پَیدا ہوتا ہے۔
  • اگر تُو اپنے دِل کو ٹِھیک کرے اور اپنے ہاتھ اُس کی طرف پَھیلائے۔
  • اگر تیرے ہاتھ میں بدکاری ہو تو اُسے دُور کرے اور ناراستی کو اپنے ڈیروں میں رہنے نہ دے
  • تب یقِیناً تُو اپنا مُنہ بے داغ اُٹھائے گا بلکہ تُو ثابِت قدم ہو جائے گا اور ڈرنے کا نہیں
  • کیونکہ تُو اپنی خَستہ حالی کو بُھول جائے گا۔ تُو اُسے اُس پانی کی طرح یاد کرے گا جو بہہ گیا ہو۔
  • اور تیری زِندگی دوپہر سے زِیادہ رَوشن ہو گی اور اگر تارِیکی ہُوئی تو وہ صُبح کی طرح ہو گی
  • اور تُو مُطمئِن رہے گا کیونکہ اُمّید ہو گی اور اپنے چَوگِرد دیکھ دیکھ کر سلامتی سے آرام کرے گا
  • اور تُو لیٹ جائے گا اور کوئی تُجھے ڈرائے گا نہیں بلکہ بُہتیرے تُجھ سے فریاد کریں گے
  • پر شرِیروں کی آنکھیں رہ جائیں گی۔ اُن کے لِئے بھاگنے کو بھی راستہ نہ ہو گا اوردَم دے دینا ہی اُ ن کی اُمّید ہو گی۔
  • تب ایُّوب نے جواب دِیا:-
  • بے شک آدمی تو تُم ہی ہو اور حِکمت تُمہارے ہی ساتھ مَرے گی۔
  • لیکن مُجھ میں بھی سمجھ ہے جَیسے تُم میں ہے۔ مَیں تُم سے کم نہیں۔ بَھلا اَیسی باتیں جَیسی یہ ہیں کَون نہیں جانتا؟
  • مَیں اُس آدمی کی طرح ہُوں جو اپنے پڑوسی کے لِئے ہنسی کا نِشانہ بنا ہے۔ مَیں وہ آدمی تھا جو خُدا سے دُعا کرتا اور وہ اُس کی سُن لیتا تھا۔ راست اور کامِل آدمی ہنسی کا نِشانہ ہوتا ہی ہے ۔
  • جو چَین سے ہے اُس کے خیال میں دُکھ کے لِئے حقارت ہوتی ہے۔ یہ اُن کے لِئے تیّار رہتی ہے جِن کا پاؤں پِھسلتا ہے۔
  • ڈاکُوؤں کے ڈیرے سلامت رہتے ہیں اور جو خُدا کو غُصّہ دِلاتے ہیں وہ محفُوظ رہتے ہیں۔ اُن ہی کے ہاتھ کو خُدا خُوب بھرتا ہے۔
  • حَیوانوں سے پُوچھ اور وہ تُجھے سِکھائیں گے اور ہُوا کے پرِندوں سے دریافت کر اور وہ تُجھے بتائیں گے۔
  • یا زمِین سے بات کر اور وہ تُجھے سِکھائے گی اور سمُندر کی مچھلِیاں تُجھ سے بیان کریں گی۔
  • کَون نہیں جانتا کہ اِن سب باتوں میں خُداوند ہی کا ہاتھ ہے جِس نے یہ سب بنایا؟
  • اُسی کے ہاتھ میں ہر جاندار کی جان اور کُل بنی آدم کا دَم ہے۔
  • کیا کان باتوں کو نہیں پرکھ لیتا جَیسے زُبان کھانے کو چکھ لیتی ہے؟
  • بُڈّھوں میں سمجھ ہوتی ہے اور عُمر کی درازی میں دانائی۔
  • خُدا میں سمجھ اور قُوّت ہے۔ اُس کے پاس مصلحت اور دانائی ہے۔
  • دیکھو! وہ ڈھا دیتا ہے تو پِھر بنتا نہیں۔ وہ آدمی کو بند کر دیتا ہے تو پِھر کُھلتا نہیں۔
  • دیکھو!وہ مِینہ کو روک لیتا ہے تو پانی سُوکھ جاتا ہے۔ پِھر جب وہ اُسے بھیجتا ہے تو وہ زمِین کو اُلٹ دیتا ہے ۔
  • اُس میں طاقت اور تاثِیر کی قُوّت ہے۔ فریب کھانے والا اور فریب دینے والا دونوں اُسی کے ہیں ۔
  • وہ مُشِیروں کو لُٹوا کر اسِیری میں لے جاتا ہے اور عدالت کرنے والوں کو بیوُقُوف بنا دیتا ہے۔
  • وہ شاہی بندھنوں کو کھول ڈالتا ہے اور بادشاہوں کی کمر پر پٹکا باندھتا ہے۔
  • وہ کاہِنوں کو لُٹوا کر اسِیری میں لے جاتا اور زبردستوں کو پچھاڑ دیتا ہے۔
  • وہ اِعتماد والے کی قُوّتِ گویائی دُور کرتا اور بزُرگوں کی دانائی کو چِھین لیتا ہے۔
  • وہ اُمرا پر حقارت برساتاہے اور زورآوروں کے کمربند کو کھول ڈالتا ہے۔
  • وہ اندھیرے میں سے گہری باتوں کو آشکاراکرتا اور مَوت کے سایہ کو بھی رَوشنی میں لے آتا ہے۔
  • وہ قَوموں کو بڑھا کر اُنہیں ہلاک کر ڈالتا ہے۔ وہ قَوموں کو پَھیلاتا اور پِھر اُنہیں سمیٹ لیتا ہے۔
  • وہ زمِین کی قَوموں کے سرداروں کی عقل اُڑا دیتا اور اُنہیں اَیسے بیابان میں بھٹکا دیتا ہے جہاں راستہ نہیں ۔
  • وہ روشنی کے بغَیر تارِیکی میں ٹٹولے پِھرتےہیں اور وہ اُنہیں اَیسا بنا دیتا ہے کہ متوالے کی طرح لڑکھڑاتے ہُوئے چلتے ہیں۔
  • میری آنکھ نے تو یہ سب کُچھ دیکھا ہے۔ میرے کان نے یہ سُنا اور سمجھ بھی لِیا ہے۔
  • جو کُچھ تُم جانتے ہو اُسے مَیں بھی جانتا ہُوں۔ مَیں تُم سے کم نہیں۔
  • مَیں تو قادرِ مُطلِق سے گُفتگو کرنا چاہتا ہُوں۔ میری آرزُو ہے کہ خُدا کے ساتھ بحث کرُوں۔
  • لیکن تُم لوگ تو جُھوٹی باتوں کے گھڑنے والے ہو۔ تُم سب کے سب نِکمّے طبِیب ہو۔
  • کاش تُم بِالکُل خاموش ہوجاتے! یِہی تُمہاری عقل مندی ہوتی۔
  • اب میری دلِیل سُنو اور میرے مُنہ کے دعویٰ پر کان لگاؤ۔
  • کیا تُم خُدا کے حق میں ناراستی سے باتیں کرو گے اور اُس کے حق میں فریب سے بولوگے؟
  • کیا تُم اُس کی طرف داری کروگے؟ کیا تُم خُدا کی طرف سے جھگڑوگے؟
  • کیا یہ اچھّا ہو گا کہ وہ تُمہاری تفتِیش کرے؟ کیا تُم اُسے فریب دو گے جَیسے آدمی کو؟
  • وہ ضرُور تُمہیں ملامت کرے گا۔ اگر تُم خُفیتہً طرف دارِی کرو۔
  • کیا اُس کا جلال تُمہیں ڈرا نہ دے گا اور اُس کا رُعب تُم پر چھا نہ جائے گا؟
  • تُمہاری معرُوف باتیں راکھ کی کہاوتیں ہیں۔ تُمہاری فصِیلیں مِٹّی کی فصِیلیں ہیں۔
  • تُم چُپ رہو ۔ مُجھے چھوڑو تاکہ مَیں بول سکُوں اور پِھر مُجھ پر جو بِیتے سو بِیتے۔
  • مَیں اپنا ہی گوشت اپنے دانتوں سے کیوں چباؤُں اور اپنی جان اپنی ہتھیلی پر کیوں رکھُّوں؟
  • دیکھو وہ مُجھے قتل کرے گا ۔ مَیں اِنتِظار نہیں کرُوں گا ۔ بہر حال مَیں اپنی راہوں کی تائِید اُس کے حضُور کرُوں گا ۔
  • یہ بھی میری نجات کا باعِث ہو گا کیونکہ کوئی بے خُدا اُس کے سامنے آ نہیں سکتا۔
  • میری تقرِیر کو غَور سے سُنو اور میرا بیان تُمہارے کانوں میں پڑے۔
  • دیکھو مَیں نے اپنا دعویٰ درُست کر لِیا ہے۔ مَیں جانتا ہُوں کہ مَیں صادِق ہُوں۔
  • کَون ہے جو میرے ساتھ جھگڑے گا؟ کیونکہ پِھر تو مَیں چُپ ہو کر اپنی جان دے دُوں گا۔
  • فقط دو ہی کام مُجھ سے نہ کر۔ تب مَیں تُجھ سے نہیں چُھپُوں گا۔
  • اپنا ہاتھ مُجھ سے دُور ہٹالے اور تیری ہَیبت مُجھے خَوف زدہ نہ کرے۔
  • تب تیرے بُلانے پر مَیں جواب دُوں گا۔ یا مَیں بولُوں اور تُو مُجھے جواب دے۔
  • میری بدکارِیاں اور گُناہ کِتنے ہیں؟ اَیسا کر کہ مَیں اپنی خطا اور گُناہ کو جان لُوں۔
  • تُو اپنا مُنہ کیوں چُھپاتا ہے اور مُجھے اپنا دُشمن کیوں جانتا ہے؟
  • کیا تُو اُڑتے پتّے کو پریشان کرے گا؟ کیا تُو سُوکھے ڈنٹھل کے پِیچھے پڑے گا؟
  • کیونکہ تُو میرے خِلاف تلخ باتیں لِکھتا ہے اور میری جوانی کی بدکارِیاں مُجھ پر واپس لاتا ہے۔
  • تُو میرے پاؤں کاٹھ میں ٹھونکتا اور میری سب راہوں کی نِگرانی کرتا ہے۔ اور میرے پاؤں کے گِرد خط کھینچتا ہے۔
  • اگرچہ مَیں سڑی ہُوئی چِیز کی طرح ہُوں جو فنا ہو جاتی ہے۔ یا اُس کپڑے کی مانِند ہُوں جِسے کِیڑے نے کھا لِیا ہو۔
  • اِنسان جو عَورت سے پَیدا ہوتا ہے۔ تھوڑے دِنوں کا ہے اور دُکھ سے بھرا ہے۔
  • وہ پُھول کی طرح نِکلتا اور کاٹ ڈالا جاتا ہے۔ وہ سایہ کی طرح اُڑ جاتا ہے اور ٹھہرتا نہیں۔
  • سو کیا تُو اَیسے پر اپنی آنکھیں کھولتا ہے اور مُجھے اپنے ساتھ عدالت میں گھسِیٹتا ہے؟
  • ناپاک چِیز میں سے پاک چِیز کَون نِکال سکتا ہے؟ کوئی نہیں۔
  • اُس کے دِن تو ٹھہرے ہُوئے ہیں اور اُس کے مہِینوں کی تعدادتیرے پاس ہے اور تُو نے اُس کی حدّوں کو مُقرّر کر دِیا ہے جِنہیں وہ پار نہیں کر سکتا۔
  • سو اُس کی طرف سے نظر ہٹا لے تاکہ وہ آرام کرے جب تک وہ مزدُور کی طرح اپنا دِن پُورا نہ کر لے۔
  • کیونکہ درخت کی تو اُمّید رہتی ہے کہ اگر وہ کاٹا جا ئے تو پِھر پُھوٹ نِکلے گا اور اُس کی نرم نرم ڈالِیاں مَوقُوف نہ ہوںگی۔
  • اگرچہ اُس کی جڑ زمِین میں پُرانی ہو جائے اور اُس کا تنہ مِٹّی میں گل جائے
  • تَو بھی پانی کی بُو پاتے ہی وہ شگُوفے لائے گا اور پَودے کی طرح شاخیں نِکالے گا۔
  • لیکن اِنسان مَر کر پڑا رہتا ہے بلکہ اِنسان دَم چھوڑ دیتا ہے اور پِھر وہ کہاں رہا؟
  • جَیسے جِھیل کا پانی مَوقُوف ہو جاتا اور دریا اُترتا اور سُوکھ جاتا ہے وَیسے آدمی لیٹ جاتا ہے اور اُٹھتا نہیں۔
  • جب تک آسمان ٹل نہ جائے وہ بیدار نہ ہوں گے اور نہ اپنی نِیند سے جگائے جائیں گے۔
  • کاش کہ تُو مُجھے پاتال میں چُھپا دے اور جب تک تیرا قہر ٹل نہ جائے مُجھے پوشِیدہ رکھّے اور کوئی مُعیّن وقت میرے لِئے ٹھہرائے اور مُجھے یاد کرے!
  • اگر آدمی مَر جائے تو کیا وہ پِھرجِئے گا مَیں اپنی جنگ کے کُل ایّام میں مُنتِطر رہتا جب تک میرا چُھٹکارا نہ ہوتا۔
  • تُو مُجھے پُکارتا اور مَیں تُجھے جواب دیتا۔ تُجھے اپنے ہاتھوں کی صنعت کی طرف رغبت ہوتی۔
  • پر اب تو تُو میرے قدم گِنتا ہے۔ کیا تُو میرے گُناہ کی تاک میں لگا نہیں رہتا؟
  • میری خطا تَھیلی میں سر بہ مُہر ہے۔ تُو نے میرے گُناہ کو سی رکھّا ہے۔
  • یقِیناً پہاڑ گِرتے گِرتے معدُوم ہو جاتا ہے اور چٹان اپنی جگہ سے ہٹا دی جاتی ہے۔
  • پانی پتّھروں کو گِھس ڈالتا ہے۔ اُس کی باڑھ زمِین کی خاک کو بہا لے جاتی ہے۔ اِسی طرح تُو اِنسان کی اُمّید کو مِٹا دیتا ہے۔
  • تُو سدا اُس پر غالِب ہوتا ہے ۔ سو وہ گُذر جاتا ہے۔ تُو اُس کا چِہرہ بدل ڈالتا اور اُسے خارِج کر دیتاہے۔
  • اُس کے بیٹوں کی عِزّت ہوتی ہے پر اُسے خبر نہیں۔ وہ ذلِیل ہوتے ہیں پر وہ اُن کا حال نہیں جانتا۔
  • بلکہ اُس کا گوشت جو اُس کے اُوپر ہے دُکھی رہتا اور اُس کی جان اُس کے اندر ہی اندر غم کھاتی رہتی ہے۔
  • تب الِیفز تیمانی نے جواب دِیا:-
  • کیا عقل مند کو چاہئے کہ لغو باتیں جوڑ کر جواب دے اور مشرِقی ہوا سے اپنا پیٹ بھرے؟
  • کیا وہ بے فائِدہ بکواس سے بحث کرے یا اَیسی تقرِیروں سے جو بے سُودہیں؟
  • بلکہ تُو خَوف کو برطرف کرکے خُدا کے حضُور عِبادت کو زائِل کرتا ہے۔
  • کیونکہ تیرا گُناہ تیرے مُنہ کو سِکھاتا ہے اور تُو عَیّاروں کی زُبان اِختیار کرتا ہے۔
  • تیرا ہی مُنہ تُجھے مُلزِم ٹھہراتا ہے نہ کہ مَیں بلکہ تیرے ہی ہونٹ تیرے خِلاف گواہی دیتے ہیں۔
  • کیا پہلا اِنسان تُو ہی پَیداہؤُا؟ یا پہاڑوں سے پہلے تیری پَیدایش ہُوئی؟
  • کیا تُو نے خُدا کی پوشِیدہ مصلحت سُن لی ہے اور اپنے لِئے عقل مندی کا ٹھیکہ لے رکھّاہے؟
  • تُو اَیسا کیا جانتا ہے جو ہم نہیں جانتے؟ تُجھ میں اَیسی کیا سمجھ ہے جو ہم میں نہیں؟
  • ہم لوگوں میں سفید سر اور بڑے بُوڑھے بھی ہیں جو تیرے باپ سے بھی بُہت زِیادہ عُمر کے ہیں۔
  • کیا خُدا کی تسلّی تیرے نزدِیک کُچھ کم ہے اور وہ کلام جو تُجھ سے نرمی کے ساتھ کِیا جاتاہے؟
  • تیرا دِل کیوں تُجھے کھینچ لے جاتا ہے اور تیری آنکھیں کیوں اِشارہ کرتی ہیں
  • کہ تُو اپنی رُوح کو خُدا کی مُخالفت پر آمادہ کرتاہے اور اپنے مُنہ سے اَیسی باتیں نِکلنے دیتاہے؟
  • اِنسان ہے کیا کہ وہ پاک ہو؟ اور وہ جو عَورت سے پَیدا ہُؤا کیا ہے کہ صادِق ہو؟
  • دیکھ! وہ اپنے قُدسِیوں کا اِعتبار نہیں کرتا بلکہ آسمان بھی اُس کی نظر میں پاک نہیں۔
  • پِھر بھلا اُس کا کیا ذِکر جو گِھنونا اور خراب ہے یعنی وہ آدمی جو بدی کو پانی کی طرح پِیتا ہے؟
  • مَیں تُجھے بتاتا ہُوں ۔ تُو میری سُن اور جو مَیں نے دیکھا ہے اُس کا بیان کرُوں گا۔
  • (جِسے عقل مندوں نے اپنے باپ دادا سے سُن کر بتایا ہے اور اُسے چُھپایا نہیں
  • صِرف اُن ہی کو مُلک دِیا گیا تھا اور کوئی پردیسی اُن کے درمِیان نہیں آیا)۔
  • شرِیر آدمی اپنی ساری عُمر درد سے کراہتا ہے۔ یعنی سب برس جو ظالِم کے لِئے رکھّے گئے ہیں۔
  • ڈراونی آوازیں اُس کے کان میں گُونجتی رہتی ہیں ۔ اِقبال مندی کے وقت غارت گر اُس پر آ پڑے گا۔
  • اُسے یقِین نہیں کہ وہ اندھیرے سے باہر نِکلے گا اور تلوار اُس کی مُنتظِر ہے۔
  • وہ روٹی کے لِئے مارا مارا پِھرتا ہے کہ کہاں مِلے گی ۔ وہ جانتا ہے کہ اندھیرے کا دِن پاس ہی ہے۔
  • مُصِیبت اور سخت تکلِیف اُسے ڈراتی ہیں۔ اَیسے بادشاہ کی طرح جو لڑائی کے لِئے تیّار ہو وہ اُس پر غالِب آتی ہیں۔
  • اِس لِئے کہ اُس نے خُدا کے خِلاف اپنا ہاتھ بڑھایا ہے اور قادرِ مُطلق کے خِلاف بے باکی کرتا ہے۔
  • وہ اپنی ڈھالوں کی موٹی موٹی گُل میخوں کے ساتھ گردن کش ہو کر اُس پر لپکتا ہے۔
  • اِس لِئے کہ اُس کے مُنہ پر مُٹاپا چھا گیا ہے اور اُس کے پہلُوؤں پر چربی کی تہیں جم گئی ہیں۔
  • اور وہ وِیران شہروں میں بس گیا ہے۔ اَیسے مکانوں میں جِن میں کوئی آدمی نہ بسا اور جو کھنڈر ہونے کو تھے۔
  • وہ دَولت مند نہ ہو گا ۔ اُس کا مال بنا نہ رہے گا اور اَیسوں کی پَیداوار زمِین کی طرف نہ جُھکے گی۔
  • وہ اندھیرے سے کبھی نہ نِکلے گا۔ شُعلے اُس کی شاخوں کو خُشک کر دیں گے اور وہ خُدا کے مُنہ کے دَم سے جاتا رہے گا۔
  • وہ اپنے آپ کو دھوکا دے کر بطالت کا بھروسا نہ کرے کیونکہ بطالت ہی اُس کا اجر ٹھہرے گی۔
  • یہ اُس کے وقت سے پہلے پُورا ہو جائے گا اور اُس کی شاخ ہری نہ رہے گی۔
  • تاک کی طرح اُس کے انگُور کچّے ہی جھڑ جائیں گے اور زَیتُون کی طرح اُس کے پُھول گِر جائیں گے۔
  • کیونکہ بے خُدا لوگوں کی جماعت بے پَھل رہے گی اور رِشوت کے ڈیروں کو آگ بھسم کر دے گی۔
  • وہ شرارت سے باردار ہوتے ہیں اور بدی پَیدا ہوتی ہے اور اُن کا پیٹ دغا کو تیّار کرتا ہے۔
  • تب ایُّوب نے جواب دِیا:-
  • اَیسی بُہت سی باتیں مَیں سُن چُکا ہُوں۔ تُم سب کے سب نِکمّے تسلّی دینے والے ہو۔
  • کیا لغو باتیں کبھی ختم ہوںگی؟ تُو کَون سی بات سے جِھڑک کر جواب دیتاہے؟
  • مَیں بھی تُمہاری طرح بات بنا سکتا ہُوں۔ اگر تُمہاری جان میری جان کی جگہ ہوتی تو مَیں تُمہارے خِلاف باتیں گھڑ سکتا اور تُم پر اپنا سر ہِلا سکتا۔
  • بلکہ مَیں اپنی زُبان سے تُمہیں تقوِیت دیتا اور میرے لبوں کی غمگُساری تُم کو تسلّی دیتی۔
  • اگرچہ مَیں بولتا ہُوں پر مُجھ کو تسلّی نہیں ہوتی اور گو چُپکا بھی ہو جاتا ہُوں پر مُجھے کیا راحت ہوتی ہے؟
  • پر اُس نے تو مُجھے بیزار کر ڈالا ہے۔ تُو نے میرے سارے جتھے کو تباہ کر دِیا ہے۔
  • تُو نے مُجھے مضبُوطی سے پکڑ لِیا ہے ۔ یِہی مُجھ پر گواہ ہے۔ میری لاغری میرے خِلاف کھڑی ہو کر میرے مُنہ پر گواہی دیتی ہے۔
  • اُس نے اپنے غضب میں مُجھے پھاڑا اور میرا پِیچھا کِیاہے۔ اُس نے مُجھ پر دانت پِیسے۔ میرا مُخالِف مُجھے آنکھیں دِکھاتا ہے۔
  • اُنہوں نے مُجھ پر مُنہ پسارا ہے۔ اُنہوں نے طنزاً مُجھے گال پر مارا ہے۔ وہ میرے خِلاف اِکٹّھے ہوتے ہیں۔
  • خُدا مُجھے بے دِینوں کے حوالہ کرتا ہے اور شرِیروں کے ہاتھوں میں مُجھے سپُرد کرتا ہے۔
  • مَیں آرام سے تھا اور اُس نے مُجھے چُور چُور کر ڈالا۔ اُس نے میری گردن پکڑ لی اور مُجھے پٹک کر ٹُکڑے ٹُکڑے کر دِیا۔ اور اُس نے مُجھے اپنا نِشانہ بنا کر کھڑا کر لِیاہے۔
  • اُس کے تِیرانداز مُجھے چاروں طرف سے گھیر لیتے ہیں۔ وہ میرے گُردوں کو چِیرتا ہے اور رحم نہیں کرتا اور میرے پِت کو زمِین پر بہا دیتا ہے۔
  • وہ مُجھے زخم پر زخم لگا کر خستہ کرتا ہے۔ وہ پہلوان کی طرح مُجھ پر دھاوا کرتا ہے۔
  • مَیں نے اپنی کھال پر ٹاٹ کو سی لِیا ہے اور اپنا سِینگ خاک میں رکھ دِیاہے۔
  • میرا مُنہ روتے روتے سُوج گیا اور میری پلکوں پر مَوت کا سایہ ہے۔
  • اگرچہ میرے ہاتھوں میں ظُلم نہیں اور میری دُعا بے رِیا ہے۔
  • اَے زمِین! میرے خُون کو نہ ڈھانکنا اور میری فریاد کو آرام کی جگہ نہ مِلے۔
  • اب بھی دیکھ! میرا گواہ آسمان پر ہے اور میرا ضامِن عالمِ بالا پر ہے۔
  • میرے دوست میری حقارت کرتے ہیں پر میری آنکھ خُدا کے حضُور آنسُو بہاتی ہے۔
  • تاکہ وہ آدمی کے حق کو اپنے ساتھ اور آدم زاد کے حق کو اُس کے پڑوسی کے ساتھ قائِم رکھّے۔
  • کیونکہ جب چند سال نِکل جائیں گے تو مَیں اُس راستہ سے چلا جاؤں گا جِس سے پِھر لَوٹنے کا نہیں۔
  • میری جان تباہ ہو گئی ۔ میرے دِن ہو چُکے۔ قبر میرے لِئے تیّار ہے۔
  • یقِیناً ہنسی اُڑانے والے میرے ساتھ ساتھ ہیں اور میری آنکھ اُن کی چھیڑ چھاڑ پر لگی رہتی ہے۔
  • ضمانت دے ۔ اپنے اور میرے بِیچ میں تُو ہی ضامِن ہو۔ کَون ہے جو میرے ہاتھ پر ہاتھ مارے؟
  • کیونکہ تُو نے اِن کے دِل کو سمجھ سے روکا ہے اِس لِئے تُو اِن کو سرفراز نہ کرے گا۔
  • جو لُوٹ کی خاطِر اپنے دوستوں کو مُلزِم ٹھہراتا ہے اُس کے بچّوں کی آنکھیں بھی جاتی رہیں گی۔
  • اُس نے مُجھے لوگوں کے لِئے ضربُ المثل بنا دِیا ہے اور مَیں اَیسا ہو گیا کہ لوگ میرے مُنہ پر تُھوکیں۔
  • میری آنکھ غم کے مارے دُھندلا گئی اور میرے سب اعضا پرچھائیں کے مانِند ہیں۔
  • راستباز آدمی اِس بات سے حَیران ہوں گے۔ اور معصُوم آدمی بے خُدا لوگوں کے خِلاف جوش میں آئے گا۔
  • تَو بھی صادِق اپنی راہ میں ثابِت قدم رہے گا اور جِس کے ہاتھ صاف ہیں وہ زورآور ہی ہوتا جائے گا
  • پر تُم سب کے سب آتے ہو تو آؤ۔ مُجھے تُمہارے درمِیان ایک بھی عقل مند آدمی نہ مِلے گا۔
  • میرے دِن ہو چُکے ۔ میرے مقصُود بلکہ میرے دِل کے ارمان مِٹ گئے۔
  • وہ رات کو دِن سے بدلتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں روشنی تارِیکی کے نزدِیک ہے۔
  • اگر مَیں اُمّید کرُوں کہ پاتال میرا گھر ہے۔ اگر مَیں نے اندھیرے میں اپنا بِچَھونا بِچھا لِیاہے۔
  • اگر مَیں نے سڑاہٹ سے کہا ہے کہ تُو میرا باپ ہے اور کِیڑے سے کہ تُو میری ماں اور بہن ہے
  • تو میری اُمّید کہاں رہی؟ اور جو میری اُمّید ہے اُسے کَون دیکھے گا؟
  • وہ پاتال کے پھاٹکوں تک نِیچے اُتر جائے گی جب ہم مِل کر خاک میں آرام پائیں گے ۔
  • تب بِلدد سُوخی نے جواب دِیا:-
  • تُم کب تک لفظوں کی جُستجُو میں رہوگے؟ غَور کر لو ۔ پِھر ہم بولیں گے۔
  • ہم کیوں جانوروں کی مانِند سمجھے جاتے اور تُمہاری نظر میں ناپاک ٹھہرے ہیں؟
  • تُو جو اپنے قہر میں اپنے کو پھاڑتا ہے تو کیا زمِین تیرے سبب سے اُجڑ جائے گی یا چٹان اپنی جگہ سے ہٹا دی جائے گی ؟
  • بلکہ شرِیر کا چراغ گُل کر دِیا جائے گا اور اُس کی آگ کا شُعلہ بے نُور ہو جائے گا۔
  • روشنی اُس کے ڈیرے میں تارِیکی ہو جائے گی اور جو چراغ اُس کے اُوپر ہے بُجھا دِیا جائے گا۔
  • اُس کی قُوّت کے قدم چھوٹے کِئے جائیں گے اور اُسی کی مصلحت اُسے نِیچے گِرائے گی۔
  • کیونکہ وہ اپنے ہی پاؤں سے جال میں پھنستا ہے اور پھندوں پر چلتا ہے۔ دام اُس کی ایڑی کو پکڑ لے گا
  • اور جال اُس کو پھنسا لے گا۔
  • کمند اُس کے لِئے زمِین میں چُھپا دی گئی ہے اور پھندا اُس کے لِئے راستہ میں رکھّا گیا ہے۔
  • دہشت ناک چِیزیں ہر طرف سے اُسے ڈرائیں گی اور اُس کے درپَے ہو کر اُسے بھگائیں گی۔
  • اُس کا زور بُھوک کا مارا ہو گا اور آفت اُس کے شامِلِ حال رہے گی۔
  • وہ اُس کے جِسم کے اعضا کو کھا جائے گی بلکہ مَوت کا پہلوٹھا اُس کے اعضا کو چٹ کر جائے گا۔
  • وہ اپنے ڈیرے سے جِس پر اُس کا بھروسا ہے اُکھاڑ دِیاجائے گا اور دہشت کے بادشاہ کے پاس پُہنچایا جائے گا۔
  • وہ جو اُس کا نہیں اُس کے ڈیرے میں بسے گا۔ اُس کے مکان پر گندھک چِھترائی جائے گی۔
  • نِیچے اُس کی جڑیں سُکھائی جائیں گی اور اُوپر اُس کی ڈالی کاٹی جائے گی۔
  • اُس کی یادگار زمِین پر سے مِٹ جائے گی اور کُوچوں میں اُس کا نام نہ ہو گا۔
  • وہ رَوشنی سے اندھیرے میں ہنکا دِیا جائے گا اور دُنیا سے کھدیڑ دِیا جائے گا۔
  • اُس کے لوگوں میں اُس کا نہ کوئی بیٹا ہو گا نہ پوتا اور جہاں وہ ٹِکا ہُؤا تھا وہاں کوئی اُس کا باقی نہ رہے گا۔
  • وہ جو پِیچھے آنے والے ہیں اُس کے دِن پر حَیران ہوں گے جَیسے وہ جو پہلے ہُوئے ڈر گئے تھے۔
  • ناراستوں کے مسکن یقِیناً اَیسے ہی ہیں۔ اور جو خُدا کو نہیں پہچانتا اُس کی جگہ اَیسی ہی ہے۔
  • تب ایُّوب نے جواب دِیا:-
  • تُم کب تک میری جان کھاتے رہو گے اور باتوں سے مُجھے چُور چُور کروگے؟
  • اب دس بار تُم نے مُجھے ملامت ہی کی۔ تُمہیں شرم نہیں آتی کہ تُم میرے ساتھ سختی سے پیش آتے ہو۔
  • اور مانا کہ مُجھ سے خطا ہُوئی۔ میری خطا میری ہی ہے۔
  • اگر تُم میرے مُقابلہ میں اپنی بڑائی کرتے ہو اور میرے ننگ کو میرے خِلاف پیش کرتے ہو
  • تو جان لو کہ خُدا نے مُجھے پست کِیا اور اپنے جال سے مُجھے گھیر لِیا ہے۔
  • دیکھو! مَیں ظُلم ظُلم پُکارتا ہُوں پر میری سُنی نہیں جاتی۔ مَیں مدد کے لِئے دُہائی دیتا ہُوں پر اِنصاف نہیں ہو تا ۔
  • اُس نے میرا راستہ اَیسا مسدُود کر دِیا ہے کہ مَیں گُذر نہیں سکتا۔ اُس نے میری راہوں پر تارِیکی کو بِٹھا دِیا ہے۔
  • اُس نے میری حشمت مُجھ سے چِھین لی اور میرے سر پر سے تاج اُتار لِیا۔
  • اُس نے مُجھے ہر طرف سے توڑ کر نِیچے گِرا دِیا ۔ بس مَیں تو ہو لِیا اور میری اُمّید کو اُس نے پیڑ کی طرح اُکھاڑ ڈالا ہے ۔
  • اُس نے اپنے غضب کو بھی میرے خِلاف بھڑکایا ہے اور وہ مُجھے اپنے مُخالِفوں میں شُمار کرتا ہے۔
  • اُس کی فَوجیں اِکٹّھی ہو کر آتی اور میرے خِلاف اپنی راہ تیّارکرتی اور میرے ڈیرے کے چَوگِرد خَیمہ زن ہوتی ہیں۔
  • اُس نے میرے بھائیوں کو مُجھ سے دُور کر دِیا ہے اور میرے جان پہچان مُجھ سے بیگانہ ہو گئے ہیں۔
  • میرے رِشتہ دار کام نہ آئے اور میرے دِلی دوست مُجھے بُھول گئے ہیں۔
  • مَیں اپنے گھر کے رہنے والوں اور اپنی لَونڈِیوں کی نظر میں اجنبی ہُوں۔ مَیں اُن کی نِگاہ میں پردیسی ہو گیا ہُوں۔
  • مَیں اپنے نَوکر کو بُلاتا ہُوں اور وہ مُجھے جواب نہیں دیتا اگرچہ مَیں اپنے مُنہ سے اُس کی مِنّت کرتا ہُوں۔
  • میرا سانس میری بِیوی کے لِئے مکرُوہ ہے اور میری مِنّت میری ماں کی اَولاد کے لِئے۔
  • چھوٹے بچّے بھی مُجھے حقِیر جانتے ہیں۔ جب مَیں کھڑا ہوتا ہُوں تو وہ مُجھ پر آوازہ کَستے ہیں۔
  • میرے سب ہم راز دوست مُجھ سے نفرت کرتے ہیں۔ اور جِن سے مَیں مُحبّت کرتا تھا وہ میرے خِلاف ہوگئے ہیں۔
  • میری کھال اور میرا گوشت میری ہڈِّیوں سے چِمٹ گئے ہیں اور مَیں بال بال بچ نِکلا ہُوں۔
  • اَے میرے دوستو! مُجھ پر ترس کھاؤ ۔ ترس کھاؤ! کیونکہ خُدا کا ہاتھ مُجھ پر بھاری ہے۔
  • تُم کیوں خُدا کی طرح مُجھے ستاتے ہو۔ اور میرے گوشت پر قناعت نہیں کرتے؟
  • کاش کہ میری باتیں اب لِکھ لی جاتِیں! کاش کہ وہ کِسی کِتاب میں قلم بندہوتِیں!
  • کاش کہ وہ لوہے کے قلم اور سِیسے سے ہمیشہ کے لِئے چٹان پر کندہ کی جاتِیں!
  • لیکن مَیں جانتا ہُوں کہ میرا مخلصی دینے والا زِندہ ہے۔ اور آخِرکار وہ زمِین پر کھڑا ہو گا۔
  • اور اپنی کھال کے اِس طرح برباد ہو جانے کے بعد بھی مَیں اپنے اِس جِسم میں سے خُدا کو دیکُھوں گا۔
  • جِسے مَیں خُود دیکُھوں گا اور میری ہی آنکھیں دیکھیں گی نہ کہ بیگانہ کی۔ میرے گُردے میرے اندر فنا ہو گئے ہیں۔
  • اگر تُم کہو ہم اُسے کَیسا کَیسا ستائیں گے! حالانکہ اصلی بات مُجھ میں پائی گئی ہے
  • تو تُم تلوار سے ڈرو کیونکہ قہر تلوار کی سزاؤں کو لاتا ہے تاکہ تُم جان لو کہ اِنصاف ہو گا۔
  • تب ضُو فر نعماتی نے جواب دِیا:-
  • اِسی ِلئے میرے خیال مُجھے جواب سِکھاتے ہیں۔ اُس جلد بازی کی وجہ سے جو مُجھ میں ہے
  • مَیں نے وہ جِھڑکی سُن لی جو مُجھے شرمِندہ کرتی ہے اور میری عقل کی رُوح مُجھے جواب دیتی ہے۔
  • کیا تُو قدِیم زمانہ کی یہ بات نہیں جانتا جب سے اِنسان زمِین پر بسایا گیا
  • کہ شرِیروں کی فتح چند روزہ ہے اور بے دِینوں کی خُوشی دَم بھر کی ہے؟
  • خواہ اُس کا جاہ و جلال آسمان تک بُلند ہو جائے اور اُس کا سر بادلوں تک پُہنچے
  • تَو بھی وہ اپنے ہی فُضلہ کی طرح ہمیشہ کے لِئے فناہو جائے گا۔ جِنہوں نے اُسے دیکھا ہے کہیں گے وہ کہاں ہے؟
  • وہ خواب کی طرح اُڑ جائے گا اور پِھر نہ مَلے گا بلکہ وہ رات کی رویا کی طرح دُور کر دِیا جائے گا۔
  • جِس آنکھ نے اُسے دیکھا وہ اُسے پِھر نہ دیکھے گی ۔ نہ اُس کا مکان اُسے پِھر کبھی دیکھے گا۔
  • اُس کی اَولاد غرِیبوں کی خُوشامد کرے گی اور اُسی کے ہاتھ اُس کی دَولت کو واپس دیں گے۔
  • اُس کی ہڈِّیاں اُس کی جوانی سے پُر ہیں پر وہ اُس کے ساتھ خاک میں مِل جائے گی۔
  • خواہ شرارت اُس کو مِیٹھی لگے۔ خواہ وہ اُسے اپنی زُبان کے نِیچے چُھپائے۔
  • خواہ وہ اُسے بچا رکھّے اور نہ چھوڑے۔ بلکہ اُسے اپنے مُنہ کے اندر دبا رکھّے
  • تَو بھی اُس کا کھانا اُس کی انتڑِیوں میں بدل گیا ہے ۔ وہ اُس کے اندر افعی کا زہر ہے۔
  • وہ دَولت کو نِگل گیا ہے پر وہ اُسے پِھر اُگلے گا۔ خُدا اُسے اُس کے پیٹ سے باہر نِکال دے گا۔
  • وہ افعی کا زہر چُوسے گا۔ افعی کی زُبان اُسے مار ڈالے گی۔
  • وہ دریاؤں کو دیکھنے نہ پائے گا یعنی شہد اور مکھّن کی بہتی ندِیوں کو۔
  • جِس چِیز کے لِئے اُس نے مشقّت کھینچی اُسے وہ واپس کرے گااور نِگلے گا نہیں۔ جو مال اُس نے جمع کِیا اُس کے مُطابِق وہ خُوشی نہ کرے گا۔
  • کیونکہ اُس نے غرِیبوں پر ظُلم کِیا اور اُنہیں ترک کر دِیا۔ اُس نے زبردستی گھر چِھینا پر وہ اُسے بنانے نہ پائے گا۔
  • اِس سبب سے کہ وہ اپنے باطِن میں آسُودگی سے واقِف نہ ہُؤا۔ وہ اپنی دِ ل پسند چِیزوں میں سے کُچھ نہیں بچائے گا۔
  • کوئی چِیز اَیسی باقی نہ رہی جِس کو اُس نے نِگلا نہ ہو۔ اِس لِئے اُس کی اِقبال مندی قائِم نہ رہے گی۔
  • اپنی کمال آسُودہ حالی میں بھی وہ تنگی میں ہو گا۔ ہر دُکھیارے کا ہاتھ اُس پر پڑے گا۔
  • جب وہ اپنا پیٹ بھرنے پر ہو گا تو خُدا اپنا قہرِ شدِید اُس پرنازِل کرے گا۔ اور جب وہ کھاتا ہو گا تب یہ اُس پر برسے گا۔
  • وہ لوہے کے ہتھیار سے بھا گے گا لیکن پِیتل کی کمان اُسے چھیدڈالے گی
  • وہ تِیر نِکالے گا اور وہ اُس کے جِسم سے باہر آئے گا۔ اُس کی چمکتی نوک اُس کے پِتّے سے نِکلے گی۔ دہشت اُس پر چھائی ہُوئی ہے۔
  • ساری تارِیکی اُس کے خزانوں کے لِئے رکھّی ہُوئی ہے۔ وہ آگ جو کِسی اِنسان کی سُلگائی ہُوئی نہیں اُسے کھا جائے گی۔ وہ اُسے جو اُس کے ڈیرے میں بچا ہُؤا ہو گا بھسم کر دے گی۔
  • آسمان اُس کی بدی کو ظاہِر کر دے گا اور زمِین اُس کے خِلاف کھڑی ہو جائے گی۔
  • اُس کے گھر کی بڑھتی جاتی رہے گی۔ خُدا کے غضب کے دِن اُس کا مال جاتا رہے گا۔
  • خُدا کی طرف سے شرِیر آدمی کا حِصّہ اور اُس کے لِئے خُدا کی مُقرّر کی ہُوئی مِیراث یِہی ہے۔
  • تب ایُّوب نے جواب دیا:-
  • غَور سے میری بات سُنو اور یِہی تُمہارا تسلّی دینا ہو۔
  • مُجھے اِجازت دو تو مَیں بھی کُچھ کہُوں گا اور جب مَیں کہہ چُکُوں تو ٹھٹّھا مار لینا۔
  • لیکن مَیں ۔ کیا میری فریاد اِنسان سے ہے؟ پِھر مَیں بے صبری کیوں نہ کرُوں؟
  • مُجھ پر غَور کرو اور مُتعجِّب ہو اور اپنا ہاتھ اپنے مُنہ پر رکھّو۔
  • جب مَیں یاد کرتا ہُوں تو گھبرا جاتا ہُوں اور میرا جِسم تھرّا اُٹھتا ہے۔
  • شرِیر کیوں جِیتے رہتے۔ عُمر رسِیدہ ہوتے بلکہ قُوّت میں زبردست ہوتے ہیں؟
  • اُن کی اَولاد اُن کے ساتھ اُن کے دیکھتے دیکھتے اور اُن کی نسل اُن کی آنکھوں کے سامنے قائِم ہو جاتی ہے۔
  • اُن کے گھر ڈر سے محفُوظ ہیں اور خُدا کی چھڑی اُن پر نہیں ہے۔
  • اُن کا سانڈ باردار کر دیتا ہے اور چُوکتا نہیں۔ اُن کی گائے بیاتی ہے اور اپنا بچّہ نہیں گِراتی۔
  • وہ اپنے چھوٹے چھوٹے بچّوں کو ریوڑ کی طرح باہر بھیجتے ہیں اور اُن کی اَولاد ناچتی ہے۔
  • وہ خنجری اور سِتار کے تال پر گاتے اور بانسلی کی آواز سے خُوش ہوتے ہیں۔
  • وہ خُوشحالی میں اپنے دِن کاٹتے اور دَم کے دَم میں پاتال میں اُتر جاتے ہیں
  • حالانکہ اُنہوں نے خُدا سے کہا تھا کہ ہمارے پاس سے چلا جا۔ کیونکہ ہم تیری راہوں کی معرفت کے خواہاں نہیں۔
  • قادرِ مُطلِق ہے کیا کہ ہم اُس کی عِبادت کریں؟ اور اگر ہم اُس سے دُعا کریں تو ہمیں کیا فائِدہ ہوگا؟
  • دیکھو! اُن کی اِقبال مندی اُن کے ہاتھ میں نہیں ہے۔ شرِیروں کی مشورت مُجھ سے دُور ہے۔
  • کِتنی بار شرِیروں کا چراغ بُجھ جاتا ہے اور اُن کی آفت اُن پر آ پڑتی ہے! اور خُدا اپنے غضب میں اُنہیں غم پر غم دیتا ہے
  • اور وہ اَیسے ہیں جَیسے ہوا کے آگے ڈنٹھل اور جَیسے بُھوسا جِسے آندھی اُڑا لے جاتی ہے۔
  • خُدا اُس کی بدی اُس کے بچّوں کے لِئے رکھ چھوڑتا ہے۔ وہ اُس کا بدلہ اُسی کو دے تاکہ وہ جان لے۔
  • اُس کی ہلاکت کو اُسی کی آنکھیں دیکھیں اور وہ قادرِ مُطلِق کے غضب میں سے پِئے۔
  • کیونکہ اپنے بعد اُس کو اپنے گھرانے سے کیا خُوشی ہے جب اُس کے مہِینوں کا سِلسِلہ ہی کاٹ ڈالاگیا؟
  • کیا کوئی خُدا کو عِلم سِکھائے گا؟ جِس حال کہ وہ سرفرازوں کی عدالت کرتا ہے۔
  • کوئی تو اپنی پُوری طاقت میں چَین اور سُکھ سے رہتا ہُؤا مَر جاتا ہے۔
  • اُس کی دوہنِیاں دُودھ سے بھری ہیں اور اُس کی ہڈِّیوں کا گُودا تر ہے۔
  • اور کوئی اپنے جی میں کُڑھ کُڑھ کر مَرتا ہے اور کبھی سُکھ نہیں پاتا۔
  • وہ دونوں مِٹّی میں یکساں پڑ جاتے ہیں اور کِیڑے اُنہیں ڈھانک لیتے ہیں۔
  • دیکھو! مَیں تُمہارے خیالوں کو جانتا ہُوں اور اُن منصُوبوں کو بھی جو تُم بے اِنصافی سے میرے خِلاف باندھتے ہو
  • کیونکہ تُم کہتے ہو کہ امِیرکا گھر کہاں رہا ؟ اور وہ خَیمہ کہاں ہے جِس میں شرِیر بستے تھے؟
  • کیا تُم نے راستہ چلنے والوں سے کبھی نہیں پُوچھا؟ اور اُن کے آثار نہیں پہچانتے؟
  • کہ شرِیر آفت کے دِن کے لِئے رکھّا جاتا ہے اور غضب کے دِن تک پُہنچایا جاتا ہے؟
  • کَون اُس کی راہ کو اُس کے مُنہ پر بیان کرے گا؟ اور اُس کے کِئے کا بدلہ کَون اُسے دے گا؟
  • تَو بھی وہ گور میں پُہنچایا جائے گا اور اُس کی قبر پر پہرا دِیا جائے گا۔
  • وادی کے ڈھیلے اُسے مرغُوب ہیں اور سب لوگ اُس کے پِیچھے چلے جائیں گے۔ جَیسے اُس سے پہلے بے شُمار لوگ گئے۔
  • سو تُم کیوں مُجھے عبث تسلّی دیتے ہو جِس حال کہ تُمہاری باتوں میں جُھوٹ ہی جُھوٹ ہے؟
  • تب الِیفز تیمانی نے جواب دِیا:-
  • کیا کوئی اِنسان خُدا کے کام آ سکتا ہے؟ یقِیناً عقل مند اپنے ہی کام کا ہے۔
  • کیا تیرے صادِق ہونے سے قادرِ مُطلِق کو کوئی خُوشی ہے؟ یا اِس بات سے کہ تُو اپنی راہوں کو کامِل کرتا ہے اُسے کُچھ فائِدہ ہے؟
  • کیا اِس لِئے کہ تُجھے اُس کا خَوف ہے وہ تُجھے جِھڑکتا اور تُجھے عدالت میں لاتا ہے؟
  • کیا تیری شرارت بڑی نہیں؟ کیا تیری بدکارِیوں کی کوئی حدہے؟
  • کیونکہ تُو نے اپنے بھائی کی چِیزیں بے سبب رہن رکھِّیں اور ننگوں کا لِباس اُتار لِیا۔
  • تُو نے تھکے ماندوں کو پانی نہ پِلایا اور بُھوکوں سے روٹی کو روک رکھّا۔
  • لیکن زبردست آدمی زمِین کا مالِک بنا اور عِزّت دار آدمی اُس میں بسا۔
  • تُو نے بیواؤں کو خالی چلتا کِیا اور یتِیموں کے بازُو توڑے گئے۔
  • اِس لِئے پھندے تیری چاروں طرف ہیں اور ناگہانی خَوف تُجھے ستاتا ہے۔
  • یا اَیسی تارِیکی کہ تُو دیکھ نہیں سکتا اور پانی کی باڑھ تُجھے چُھپائے لیتی ہے۔
  • کیا آسمان کی بُلندی میں خُدا نہیں؟ اور تاروں کی بُلندی کو دیکھ ۔ وہ کَیسے اُونچے ہیں!
  • پِھر تُو کہتا ہے کہ خُدا کیا جانتا ہے؟ کیا وہ گہری تارِیکی میں سے عدالت کرے گا ؟
  • دَلدار بادل اُس کے لِئے پردہ ہیں کہ وہ دیکھ نہیں سکتا۔ وہ آسمان کے دائِرہ میں سَیر کرتا پِھرتا ہے۔
  • کیا تُو اُسی پُرانی راہ پر چلتا رہے گا جِس پر شرِیر لوگ چلے ہیں؟
  • جو اپنے وقت سے پہلے اُٹھا لِئے گئے اور سَیلاب اُن کی بُنیاد کو بہا لے گیا۔
  • جو خُدا سے کہتے تھے ہمارے پاس سے چلا جا اور یہ کہ قادرِ مُطلِق ہمارے لِئے کر کیا سکتا ہے؟
  • تَو بھی اُس نے اُن کے گھروں کو اچّھی اچّھی چِیزوں سے بھر دِیا لیکن شرِیروں کی مشورت مُجھ سے دُور ہے۔
  • صادِق یہ دیکھ کر خُوش ہوتے ہیں اور بے گُناہ اُن کی ہنسی اُڑاتے ہیں
  • اور کہتے ہیں کہ یقِیناً وہ جو ہمارے خِلاف اُٹھے تھے کٹ گئے اور جو اُن میں سے باقی رہ گئے تھے اُن کو آگ نے بھسم کر دِیا ہے۔
  • اُس سے مِلا رہ تو سلامت رہے گا اور اِس سے تیرا بھلا ہو گا۔
  • مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ شرِیعت کو اُسی کی زُبانی قبُول کر اور اُس کی باتوں کو اپنے دِل میں رکھ لے۔
  • اگر تُو قادرِ مُطلِق کی طرف پِھرے تو بحال کِیا جائے گا۔ بشرطیکہ تُو ناراستی کو اپنے خَیموں سے دُور کر دے۔
  • تُو اپنے خزانہ کو مِٹّی میں اور اوفِیر کے سونے کو ندیوں کے پتّھروں میں ڈال دے
  • تب قادرِ مُطلِق تیراخزانہ اور تیرے لِئے بیش قِیمت چاندی ہو گا۔
  • کیونکہ تب ہی تُو قادرِ مُطلِق میں مسرُور رہے گا اور خُدا کی طرف اپنا مُنہ اُٹھائے گا۔
  • تُو اُس سے دُعا کرے گا اور وہ تیری سُنے گا اور تُو اپنی مَنّتیں پُوری کرے گا۔
  • جِس بات کو تُو کہے گا وہ تیرے لِئے ہو جائے گی اور نُور تیری راہوں کو رَوشن کرے گا۔
  • جب وہ پست کریں گے تُو کہے گا بُلندی ہو گی۔ اور وہ حلِیم آدمی کو بچائے گا۔
  • وہ اُس کو بھی چُھڑالے گا جو بے گُناہ نہیں ہے۔ ہاں وہ تیرے ہاتھوں کی پاکِیزگی کے سبب سے چُھڑایا جائے گا۔
  • تب ایُّوب نے جواب دیا:-
  • میری شِکایت آج بھی تلخ ہے۔ میری مار میرے کراہنے سے بھی بھاری ہے۔
  • کاش کہ مُجھے معلُوم ہوتا کہ وہ مُجھے کہاں مِل سکتا ہے تاکہ مَیں عَین اُس کی مسند تک پُہنچ جاتا!
  • مَیں اپنا مُعاملہ اُس کے حضُور پیش کرتا اور اپنا مُنہ دلِیلوں سے بھر لیتا۔
  • مَیں اُن لفظوں کو جان لیتا جِن میں وہ مُجھے جواب دیتا اور جو کُچھ وہ مُجھ سے کہتا مَیں سمجھ لیتا۔
  • کیا وہ اپنی قُدرت کی عظمت میں مُجھ سے لڑتا؟ نہیں ۔ بلکہ وہ میری طرف توجُّہ کرتا۔
  • راستباز وہاں اُس کے ساتھ بحث کر سکتے۔ یُوں مَیں اپنے مُنصِف کے ہاتھ سے ہمیشہ کے لِئے رہائی پاتا۔
  • دیکھو! مَیں آگے جاتا ہُوں پر وہ وہاں نہیں اور پِیچھے ہٹتا ہُوں پر مَیں اُسے دیکھ نہیں سکتا۔
  • بائیں ہاتھ پِھرتا ہُوں جب وہ کام کرتا ہے پر وہ مُجھے دِکھائی نہیں دیتا ۔ وہ دہنے ہاتھ کی طرف چُھپ جاتا ہے اَیسا کہ مَیں اُسے دیکھ نہیں سکتا۔
  • لیکن وہ اُس راستہ کو جِس پر مَیں چلتا ہُوں جانتا ہے۔ جب وہ مُجھے تالے گا تو مَیں سونے کی مانِند نِکل آؤں گا ۔
  • میرا پاؤں اُس کے قدموں سے لگا رہا ہے۔ مَیں اُس کے راستہ پر چلتا رہا ہُوں اور برگشتہ نہیں ہُؤا۔
  • مَیں اُس کے لبوں کے حُکم سے ہٹا نہیں۔ مَیں نے اُس کے مُنہ کی باتوں کو اپنی ضرُوری خُوراک سے بھی زِیادہ ذخِیرہ کِیا۔
  • لیکن وہ ایک خیال میں رہتا ہے اور کَون اُس کو پِھراسکتاہے؟ اور جو کُچھ اُس کا جی چاہتا ہے وہ کرتا ہے۔
  • کیونکہ جو کُچھ میرے لِئے مُقرّر ہے وہ پُورا کرتا ہے اور بُہت سی اَیسی باتیں اُس کے ہاتھ میں ہیں۔
  • اِسی لِئے مَیں اُس کے حضُور میں گھبرا جاتا ہُوں۔ مَیں جب سوچتا ہُوں تو اُس سے ڈر جاتا ہُوں
  • کیونکہ خُدا نے میرے دِل کو بودا کر ڈالا ہے اور قادرِ مُطلِق نے مُجھ کو گھبرا دِیا ہے۔
  • اِس لِئے کہ مَیں اِس ظُلمت سے پہلے کاٹ ڈالا نہ گیا اور اُس نے بڑی تارِیکی کو میرے سامنے سے نہ چُھپایا۔
  • قادرِ مُطلِق نے وقت کیوں نہیں ٹھہرائے اور جو اُسے جانتے ہیں وہ اُس کے دِنوں کو کیوں نہیں دیکھتے؟
  • اَیسے لوگ بھی ہیں جو زمِین کی حدّوں کو سرکا دیتے ہیں۔ وہ ریوڑوں کو زبردستی لے جاتے اور اُنہیں چراتے ہیں ۔
  • وہ یتِیم کے گدھے کو ہانک لے جاتے ہیں۔ وہ بیوہ کے بَیل کو گِرَو لیتے ہیں۔
  • وہ مُحتاج کو راستہ سے ہٹا دیتے ہیں۔ زمِین کے غرِیب اِکٹّھے چُھپتے ہیں۔
  • دیکھو! وہ بیابان کے گورخروں کی طرح اپنے کام کو جاتے اور مشقّت اُٹھا کر خُوراک ڈُھونڈتے ہیں۔ بیابان اُن کے بچّوں کے لِئے خُوراک بہم پُہنچاتا ہے۔
  • وہ کھیت میں اپنا چارا کاٹتے ہیں اور شرِیروں کے انگُور کی خوشہ چِینی کرتے ہیں۔
  • وہ ساری رات بے کپڑے ننگے پڑے رہتے ہیں اور جاڑوں میں اُن کے پاس کوئی اوڑھنا نہیں ہوتا۔
  • وہ پہاڑوں کی بارِش سے بِھیگے رہتے ہیں اور کِسی آڑ کے نہ ہونے سے چٹان سے لِپٹ جاتے ہیں ۔
  • اَیسے لوگ بھی ہیں جو یتِیم کو چھاتی پر سے ہٹا لیتے ہیں اور غرِیبوں سے گِرَو لیتے ہیں۔
  • سو وہ بے کپڑے ننگے پِھرتے اور بُھوک کے مارے پُولِیاں ڈھوتے ہیں۔
  • وہ اِن لوگوں کے اِحاطوں میں تیل نِکالتے ہیں۔ وہ اُن کے کُنڈوں میں انگُور رَوندتے اور پِیاسے رہتے ہیں۔
  • آباد شہر میں سے نِکل کر لوگ کراہتے ہیں اور زخمِیوں کی جان فریاد کرتی ہے۔ تَو بھی خُدا اِس حماقت کا خیال نہیں کرتا۔
  • یہ اُن میں سے ہیں جو نُور سے بغاوت کرتے ہیں ۔ وہ اُس کی راہوں کو نہیں جانتے۔ نہ اُس کے راستوں پر قائِم رہتے ہیں۔
  • خُونی روشنی ہوتے ہی اُٹھتا ہے ۔ وہ غرِیبوں اور مُحتاجوں کو مار ڈالتا ہے اور رات کو وہ چور کی مانِند ہے۔
  • زانی کی آنکھ بھی شام کی مُنتظِر رہتی ہے۔ وہ کہتا ہے کِسی کی نظر مُجھ پر نہ پڑے گی اور وہ اپنا مُنہ ڈھانک لیتا ہے۔
  • اندھیرے میں وہ گھروں میں سِیند مارتے ہیں۔ وہ دِن کے وقت چُھپے رہتے ہیں۔ وہ نُور کو نہیں جانتے
  • کیونکہ صُبح اُن سبھوں کے لِئے اَیسی ہے جَیسے مَوت کاسایہ اِس لِئے کہ اُنہیں مَوت کے سایہ کی دہشت معلُوم ہے ۔
  • وہ پانی کی سطح پر تیزرَو ہے۔ زمِین پر اُن کا بخرہ ملعُون ہے۔ وہ تاکِستانوں کی راہ پر نہیں چلتے۔
  • خُشکی اور گرمی برفانی پانی کے نالوں کو سُکھا دیتی ہیں ۔ اَیسا ہی قبر گُنہگاروں کے ساتھ کرتی ہے۔
  • رَحِم اُسے بُھول جائے گا ۔ کِیڑا اُسے مزہ سے کھائے گا۔ اُس کی یاد پِھر نہ ہو گی۔ ناراستی درخت کی طرح توڑ دی جائے گی۔
  • وہ بانجھ کو جو جنتی نہیں نِگل جاتا ہے اور بیوہ کے ساتھ بھلائی نہیں کرتا۔
  • خُدا اپنی قُوّت سے زبردستوں کو بھی کھینچ لیتا ہے۔ وہ اُٹھتا ہے اور کِسی کو زِندگی کا یقِین نہیں رہتا۔
  • خُدا اُنہیں امن بخشتا ہے اور وہ اُسی میں قائِم رہتے ہیں اور اُس کی آنکھیں اُن کی راہوں پر لگی رہتی ہیں۔
  • وہ سرفراز تو ہوتے ہیں پر تھوڑی ہی دیر میں جاتے رہتے ہیں بلکہ وہ پست کِئے جاتے ہیں اور سب دُوسروں کی طرح راستہ سے اُٹھا لِئے جاتے اور اناج کی بالوں کی طرح کاٹ ڈالے جاتے ہیں۔
  • اور اگر یہ یُوں ہی نہیں ہے تو کَون مُجھے جُھوٹا ثابِت کرے گا۔ اور میری تقرِیر کو ناچِیزٹھہرائے گا؟
  • تب بِلدد سُوخی نے جواب دِیا:-
  • اِقتدار اور دبدبہ اُس کے ساتھ ہے۔ وہ اپنے بُلند مقاموں میں امن رکھتا ہے۔
  • کیا اُس کی فَوجوں کی کوئی تعدادہے؟ اور کَون ہے جِس پر اُس کی روشنی نہیں پڑتی؟
  • پِھر اِنسان کیونکر خُدا کے حضُور راست ٹھہر سکتا ہے؟ یا وہ جو عَورت سے پَیدا ہُؤا ہے کیونکر پاک ہو سکتا ہے؟
  • دیکھ! چاند میں بھی روشنی نہیں اور تارے اُس کی نظر میں پاک نہیں۔
  • پِھر بھلا اِنسان کا جو محض کِیڑا ہے اور آدم زاد کا جو صِرف کِرم ہے کیا ذِکر؟
  • تب ایُّوب نے جواب دِیا:-
  • جو بے طاقت ہے اُس کی تُو نے کَیسی مددکی! جِس بازُو میں قُوّت نہ تھی اُس کو تُو نے کَیسا سنبھالا!
  • نادان کو تُو نے کَیسی صلاح دی اور حقِیقی معرفت خُوب ہی بتائی!
  • تُو نے جو باتیں کہیِں سو کِس سے؟ اور کِس کی رُوح تُجھ میں سے ہو کر نِکلی؟
  • مُردوں کی رُوحیں پانی اور اُس کے رہنے والوں کے نِیچے کانپتی ہیں۔
  • پاتال اُس کے حضُور کُھلا ہے اور جہنّم بے پردہ ہے۔
  • وہ شِمال کو فضا میں پَھیلاتا ہے اور زمِین کو خلا میں لٹکاتا ہے۔
  • وہ اپنے دَلدار بادلوں میں پانی کو باندھ دیتا ہے اور بادل اُس کے بوجھ سے پھٹتا نہیں۔
  • وہ اپنے تخت کو ڈھانک لیتا ہے اور اُس کے اُوپر اپنے بادل کو تان دیتا ہے۔
  • اُس نے روشنی اور اندھیرے کے مِلنے کی جگہ تک پانی کی سطح پر حدباندھ دی ہے۔
  • آسمان کے سُتُون کانپتے اور اُس کی جِھڑکی سے حَیران ہوتے ہیں۔
  • وہ اپنی قُدرت سے سمُندر کو مَوجزن کرتا اور اپنے فہم سے رہب کو چھید دیتا ہے۔
  • اُس کے دَم سے آسمان آراستہ ہوتا ہے۔ اُس کے ہاتھ نے تیزرَو سانپ کو چھیدا ہے۔
  • دیکھو! یہ تو اُس کی راہوں کے فقط کنارے ہیں اور اُس کی کَیسی دِھیمی آواز ہم سُنتے ہیں! پر کَون اُس کی قُدرت کی گرج کو سمجھ سکتاہے؟
  • اور ایُّوب نے پِھر اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:-
  • زِندہ خُدا کی قَسم جِس نے میرا حق چِھین لِیا اور قادِرِ مُطلِق کی سَوگند جِس نے میری جان کو دُکھ دِیا ہے ۔
  • (کیونکہ میری جان مُجھ میں اب تک سالِم ہے اور خُدا کا دَم میرے نتھنوں میں ہے)۔
  • یقِناً میرے لب ناراستی کی باتیں نہ کہیں گے نہ میری زُبان سے فریب کی بات نِکلے گی۔
  • خُدا نہ کرے کہ مَیں تُمہیں راست ٹھہراؤُں۔ مَیں مَرتے دَم تک اپنی راستی کو ترک نہ کرُوں گا۔
  • مَیں اپنی صداقت پر قائِم ہُوں اور اُسے نہ چھوڑُوں گا۔ جب تک میری زِندگی ہے میرا دِل مُجھے ملامت نہ کرے گا۔
  • میرا دُشمن شرِیروں کی مانِند ہو اور میرے خِلاف اُٹھنے والا ناراستوں کی مانِند!
  • کیونکہ گو بے دِین دَولت حاصِل کر لے تَو بھی اُس کی اُمّید کیا ہے جب خُدا اُس کی جان لے لے؟
  • کیا خُدا اُس کی فریاد سُنے گا جب مُصِیبت اُس پرآئے؟
  • کیا وہ قادرِ مُطلق میں مسرُور رہے گا اور ہر وقت خُدا سے دُعاکرے گا؟
  • مَیں تُمہیں خُدا کے برتاؤ کی تعلِیم دُوں گا اور قادرِ مُطلق کی بات نہ چُھپاؤُں گا۔
  • دیکھو! تُم سبھوں نے خُود یہ دیکھا ہے پِھر تُم بِالکُل خُود بِین کَیسے ہوگئے؟
  • خُدا کی طرف سے شرِیر آدمی کا حِصّہ اور ظالِموں کی مِیراث جو وہ قادرِ مُطلق کی طرف سے پاتے ہیں یِہی ہے۔
  • اگر اُس کے بچّے بُہت ہو جائیں تو وہ تلوار کے لِئے ہیں اور اُس کی اَولاد روٹی سے سیر نہ ہو گی۔
  • اُس کے باقی لوگ مَر کر دفن ہوں گے اور اُس کی بیوائیں نَوحہ نہ کریں گی۔
  • چاہے وہ خاک کی طرح چاندی جمع کر لے اور کثرت سے لِباس تیّار کر رکھّے۔
  • وہ تیّار کر لے پر جو راست ہیں وہ اُن کو پہنیں گے اور جو بے گُناہ ہیں وہ اُس چاندی کو بانٹ لیں گے۔
  • اُس نے مکڑی کی طرح اپنا گھر بنایا اور اُس جھونپڑی کی طرح جِسے رکھوالا بناتا ہے۔
  • وہ لیٹتا ہے دَولت مند پر وہ دفن نہ کِیا جائے گا۔ وہ اپنی آنکھ کھولتا ہے اور وہ ہے ہی نہیں۔
  • دہشت اُسے پانی کی طرح آ لیتی ہے۔ رات کو طُوفان اُسے اُڑا لے جاتا ہے۔
  • مشرِقی ہوا اُسے اُڑا لے جاتی ہے اور وہ جاتا رہتا ہے۔ وہ اُسے اُس کی جگہ سے اُکھاڑ پھینکتی ہے۔
  • کیونکہ خُدا اُس پر برسائے گا اور چھوڑنے کا نہیں۔ وہ اُس کے ہاتھ سے نِکل بھاگنا چاہے گا۔
  • لوگ اُس پر تالِیاں بجائیں گے اور سُسکار کر اُسے اُس کی جگہ سے نِکال دیں گے۔
  • یقِیناً چاندی کی کان ہوتی ہے اور سونے کے لِئے جگہ ہوتی ہے جہاں تایا جاتا ہے۔
  • لوہا زمِین سے نِکالا جاتا ہے اور پِیتل پتّھر میں سے گلایا جاتا ہے۔
  • اِنسان تارِیکی کی تہ تک پُہنچتا ہے اور ظُلمات اور مَوت کے سایہ کی اِنتِہا تک پتّھروں کی تلاش کرتا ہے۔
  • آبادی سے دُور وہ سُرنگ لگاتا ہے۔ آنے جانے والوں کے پاؤں سے بے خبر اور لوگوں سے دُور وہ لٹکتے اور جُھولتے ہیں۔
  • اور زمِین ۔ اُس سے خُوراک پَیدا ہوتی ہے اور اُس کے اندر گویا آگ سے اِنقلاب ہوتا رہتا ہے۔
  • اُس کے پتّھروں میں نِیلم ہے۔ اور اُس میں سونے کے ذرّے ہیں۔
  • اُس راہ کو کوئی شِکاری پرِندہ نہیں جانتا نہ باز کی آنکھ نے اُسے دیکھا ہے
  • نہ مُتکبِّر جانور اُس پر چلے ہیں نہ خُون خوار بَبر اُدھر سے گُذرا ہے۔
  • وہ چقماق کی چٹان پر ہاتھ لگاتا ہے۔ وہ پہاڑوں کو جڑ سے اُلٹ دیتا ہے۔
  • وہ چٹانوں میں سے نالِیاں کاٹتا ہے۔ اُس کی آنکھ ہر بیش قِیمت چِیز کو دیکھ لیتی ہے۔
  • وہ ندِیوں کو مسدُود کرتا ہے کہ وہ ٹپکتی بھی نہیں اور چُھپی چِیز کو وہ روشنی میں نِکال لاتا ہے۔
  • لیکن حِکمت کہاں مِلے گی؟ اور خِرد کی جگہ کہاں ہے؟
  • نہ اِنسان اُس کی قدر جانتا ہے نہ وہ زِندوں کی سرزمِین میں مِلتی ہے۔
  • گہراؤ کہتا ہے وہ مُجھ میں نہیں ہے۔ سمُندر کہتا ہے وہ میرے پاس نہیں۔
  • نہ وہ سونے کے بدلے مِل سکتی ہے نہ چاندی اُس کی قِیمت کے لِئے تُلے گی
  • نہ اوفِیر کا سونا اُس کا مول ہو سکتا ہے اور نہ قِیمتی سُلیمانی پتّھر یا نِیلم۔
  • نہ سونا اور کانچ اُس کی برابری کر سکتے ہیں نہ چوکھے سونے کے زیور اُس کا بدل ٹھہریں گے۔
  • مونگے اور بِلّور کا نام بھی نہیں لِیا جائے گا بلکہ حِکمت کی قِیمت مرجان سے بڑھ کر ہے۔
  • نہ کُو ش کا پُکھراج اُس کے برابر ٹھہرے گا نہ چوکھا سونا اُس کا مول ہو گا۔
  • پِھر حِکمت کہاں سے آتی ہے؟ اور خِرد کی جگہ کہاں ہے؟
  • جِس حال کہ وہ سب زِندوں کی آنکھوں سے چُھپی ہے اور ہوا کے پرِندوں سے پوشِیدہ رکھّی گئی ہے۔
  • ہلاکت اور مَوت کہتی ہیں ہم نے اپنے کانوں سے اُس کی افواہ تو سُنی ہے۔
  • خُدا اُس کی راہ کو جانتا ہے اور اُس کی جگہ سے واقِف ہے۔
  • کیونکہ وہ زمِین کی اِنتِہا تک نظر کرتا ہے اور سارے آسمان کے نِیچے دیکھتا ہے
  • تاکہ وہ ہوا کا وزن ٹھہرائے بلکہ وہ پانی کو پَیمانہ سے ناپتا ہے۔
  • جب اُس نے بارِش کے لِئے قانُون اور رَعد کی برق کے لِئے راستہ ٹھہرایا
  • تب ہی اُس نے اُسے دیکھا اور اُس کا بیان کِیا۔ اُس نے اُسے قائِم کِیا بلکہ اُسے ڈھُونڈ نِکالا
  • اور اُس نے اِنسان سے کہا دیکھ خُداوند کا خَوف ہی حِکمت ہے اور بدی سے دُور رہنا خِرد ہے۔
  • اور ایُّوب پِھر اپنی مثل لا کر کہنے لگا:-
  • کاش کہ مَیں اَیسا ہوتا جَیسا گُذشتہ مہِینوں میں یعنی جَیسا اُن دِنوں میں جب خُدا میری حِفاظت کر تا تھا ۔
  • جب اُس کا چراغ میرے سر پر رَوشن رہتا تھا اور مَیں اندھیرے میں اُس کے نُور کے ذرِیعہ سے چلتا تھا۔
  • جَیسا مَیں اپنی برومندی کے ایّام میں تھا۔ جب خُدا کی خُوشنُودی میرے ڈیرے پر تھی۔
  • جب قادرِ مُطلق ہنوز میرے ساتھ تھا اور میرے بچّے میرے ساتھ تھے۔
  • جب میرے قدم مکّھن سے دُھلتے تھے اور چٹان میرے لِئے تیل کی ندیاں بہاتی تھی!
  • جب مَیں شہر کے پھاٹک پر جاتا اور اپنے لِئے چَوک میں بَیٹھک تیّار کرتا تھا
  • تو جوان مُجھے دیکھتے اور چُھپ جاتے اور عُمر رسِیدہ لوگ اُٹھ کھڑے ہوتے تھے۔
  • اُمرا بولنا بند کر دیتے اور اپنا ہاتھ اپنے مُنہ پر رکھ لیتے تھے۔
  • رئِیسوں کی آواز تھم جاتی اور اُن کی زُبان تالُو سے چِپک جاتی تھی۔
  • کیونکہ کان جب میری سُن لیتا تو مُجھے مُبارک کہتا تھا اور آنکھ جب مُجھے دیکھ لیتی تو میری گواہی دیتی تھی
  • کیونکہ مَیں غرِیب کو جب وہ فریاد کرتا چُھڑاتا تھا اور یتِیم کو بھی جِس کا کوئی مددگار نہ تھا۔
  • ہلاک ہونے والا مُجھے دُعا دیتا تھا اور مَیں بیوہ کے دِل کو اَیسا خُوش کرتا تھا کہ وہ گانے لگتی تھی ۔
  • مَیں نے صداقت کو پہنا اور اُس سے مُلبّس ہُؤا۔ میرا اِنصاف گویا جُبّہ اور عمامہ تھا۔
  • مَیں اندھوں کے لِئے آنکھیں تھا اورلنگڑوں کے لِئے پاؤں۔
  • مَیں مُحتاج کا باپ تھا اور مَیں اجنبی کے مُعاملہ کی بھی تحقِیق کرتا تھا۔
  • مَیں ناراست کے جبڑوں کو توڑ ڈالتا اور اُس کے دانتوں سے شِکار چُھڑا لیتا تھا۔
  • تب مَیں کہتا تھا کہ مَیں اپنے آشیانہ میں مرُوں گا اور مَیں اپنے دِنوں کو ریت کی طرح بے شُمار کرُوں گا۔
  • میری جڑیں پانی تک پَھیل گئی ہیں اور رات بھر اوس میری شاخوں پر رہتی ہے۔
  • میری شَوکت مُجھ میں تازہ ہے اور میری کمان میرے ہاتھ میں نئی کی جاتی ہے۔
  • لوگ میری طرف کان لگاتے اور مُنتظِر رہتے اور میری مشورت کے لِئے خاموش ہو جاتے تھے ۔
  • میری باتوں کے بعد وہ پِھر نہ بولتے تھے اور میری تقرِیر اُن پر ٹپکتی تھی۔
  • وہ میرا اَیسا اِنتظار کرتے تھے جَیسا بارِش کا اور اپنا مُنہ اَیسے پسارتے تھے جَیسے پِچھلے مِینہ کے لِئے۔
  • جب وہ مایُوس ہوتے تھے تو مَیں اُن پر مُسکراتا تھا اور میرے چِہرہ کی بشاشت کو اُنہوں نے کبھی نہ بِگا ڑ ا ۔
  • مَیں اُن کی راہ کو چُنتا اور سردار کی طرح بَیٹھتا ور اَیسے رہتا تھا جَیسے فَوج میں بادشاہ اور جَیسے وہ جو غم زدوں کو تسلّی دیتا ہے۔
  • پر اب تو وہ جو مُجھ سے کم عُمر ہیں میرا تمسخر کرتے ہیں جِن کے باپ دادا کو اپنے گلّہ کے کُتّوں کے ساتھ رکھنا بھی مُجھے ناگوار تھا۔
  • بلکہ اُن کے ہاتھوں کی قُوّت مُجھے کِس بات کا فائِدہ پُہنچائے گی؟ وہ اَیسے آدمی ہیں جِن کی جوانی کا زور زائِل ہو گیا۔
  • وہ اِفلاس اور قحط کے مارے دُبلے ہو گئے ہیں۔ وہ وِیرانی اور سُنسانی کی تارِیکی میں خاک چاٹتے ہیں۔
  • وہ جھاڑِیوں کے پاس لونِئے کا ساگ توڑتے ہیں اور جھاؤ کی جڑیں اُن کی خُوراک ہے۔
  • وہ لوگوں کے درمِیان رگیدے گئے ہیں۔ لوگ اُن کے پِیچھے اَیسے چِلاّتے ہیں جَیسے چور کے پِیچھے۔
  • اُن کو وادِیوں کے شِگافوں میں اور غاروں اور زمِین کے بھٹّوں میں رہنا پڑتا ہے۔
  • وہ جھاڑِیوں کے درمِیان رینگتے اور جھنکاڑوں کے نِیچے اِکٹّھے پڑے رہتے ہیں۔
  • وہ احمقوں بلکہ کمِینوں کی اَولاد ہیں۔ وہ مُلک سے مار مار کر نِکالے گئے تھے۔
  • اور اب مَیں اُن کا گِیت بنا ہُوں۔ بلکہ اُن کے لِئے ضربُ المثل ہُوں۔
  • وہ مُجھ سے گِھن کھاتے ۔ وہ مُجھ سے دُور کھڑے ہوتے اور میرے مُنہ پر تُھوکنے سے باز نہیں رہتے ہیں۔
  • کیونکہ خُدا نے میرا چِلّہ ڈِھیلا کر دِیا اور مُجھ پر آفت بھیجی۔ اِس لِئے وہ میرے سامنے بے لگام ہو گئے ہیں۔
  • میرے دہنے ہاتھ پر لوگوں کا ہجُوم اُٹھتا ہے۔ وہ میرے پاؤں کو ایک طرف سرکا دیتے ہیں اور میرے خِلاف اپنی مُہلِک راہیں نِکالتے ہیں۔
  • اَیسے لوگ بھی جِن کا کوئی مددگار نہیں میرے راستہ کوبِگاڑتے اور میری مُصِیبت کو بڑھاتے ہیں۔
  • وہ گویا بڑے رخنہ میں سے ہو کر آتے ہیں اور تباہی میں مُجھ پر ٹُوٹ پڑتے ہیں۔
  • دہشت مُجھ پر طاری ہو گئی۔ وہ ہوا کی طرح میری آبرُو کو اُڑاتی ہے۔ میری عافِیت بادل کی طرح جاتی رہی۔
  • اب تو میری جان میرے اندر گُداز ہو گئی ۔ دُکھ کے دِنوں نے مُجھے جکڑ لِیا ہے۔
  • رات کے وقت میری ہڈِّیاں میرے اندر چِھد جاتی ہیں اور وہ درد جو مُجھے کھائے جاتے ہیں دَم نہیں لیتے۔
  • میرے مرض کی شِدّت سے میری پوشاک بدنُما ہو گئی۔ وہ میرے پَیراہن کے گریبان کی طرح مُجھ سے لِپٹی ہُوئی ہے۔
  • اُس نے مُجھے کِیچڑ میں دھکیل دِیا ہے۔ مَیں خاک اور راکھ کی مانِند ہو گیا ہُوں۔
  • مَیں تُجھ سے فریاد کرتا ہُوں اور تُو مُجھے جواب نہیں دیتا۔ مَیں کھڑا ہوتا ہُوں اور تُو مُجھے گُھورنے لگتا ہے۔
  • تُو بدل کر مُجھ پر بے رحم ہو گیا ہے۔ اپنے بازُو کے زور سے تُو مُجھے ستاتا ہے۔
  • تُو مُجھے اُوپر اُٹھا کر ہوا پر سوار کرتا ہے اور مُجھے آندھی میں گُھلا دیتا ہے۔
  • کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ تُو مُجھے مَوت تک پُہنچا ئے گا اور اُس گھر تک جو سب زِندوں کے لِئے مُقرّر ہے۔
  • تَو بھی کیا تباہی کے وقت کوئی اپنا ہاتھ نہ بڑھائے گا اور مُصِیبت میں فریاد نہ کرے گا؟
  • کیا مَیں درد مند کے لِئے روتا نہ تھا؟ کیا میری جان مُحتاج کے لِئے آزُردہ نہ ہوتی تھی؟
  • جب مَیں بھلائی کا مُنتظِر تھا تو بُرائی پیش آئی۔ جب مَیں روشنی کے لِئے ٹھہرا تھا تو تارِیکی آئی۔
  • میری انتڑِیاں اُبل رہی ہیں اور آرام نہیں پاتِیں۔ مُجھ پر مُصِیبت کے دِن آ پڑے ہیں۔
  • مَیں بغَیر دُھوپ کے کالا ہو گیا ہُوں۔ مَیں مجمع میں کھڑا ہو کر مدد کے لِئے دُہائی دیتاہُوں۔
  • میں گِیدڑوں کا بھائی اور شُتر مُرغوں کا ساتھی ہُوں۔
  • میری کھال کالی ہو کر مُجھ پر سے گِرتی جاتی ہے اور میری ہڈِّیاں حرارت سے جل گئِیں۔
  • اِسی لِئے میری سِتار سے ماتم اور میری بانسلی سے رونے کی آواز نِکلتی ہے۔
  • مَیں نے اپنی آنکھوں سے عہد کِیا ہے۔ پِھر مَیں کِسی کُنواری پر کیونکر نظرکرُوں؟
  • کیونکہ اُوپر سے خُدا کی طرف سے کیا بخرہ ہے اور عالمِ بالا سے قادرِ مُطلق کی طرف سے کیا مِیراث ہے ؟
  • کیا وہ ناراستوں کے لِئے آفت اور بدکرداروں کے لِئے تباہی نہیں ہے؟
  • کیا وہ میری راہوں کو نہیں دیکھتا اور میرے سب قدموں کو نہیں گِنتا؟
  • اگر مَیں بطالت سے چلا ہُوں اور میرے پاؤں نے دغا کے لِئے جلدی کی ہے
  • (تو مَیں ٹِھیک ترازُو میں تولا جاؤُں تاکہ خُدا میری راستی کو جان لے)۔
  • اگر میرا قدم راستہ سے برگشتہ ہُؤا ہے اور میرے دِل نے میری آنکھوں کی پَیروی کی ہے اور اگر میرے ہاتھوں پر داغ لگاہے
  • تو مَیں بوؤں اور دُوسرا کھائے اور میرے کھیت کی پَیداوار اُکھاڑ دی جائے۔
  • اگر میرا دِل کِسی عَورت پر فریفتہ ہُؤا اور مَیں اپنے پڑوسی کے دروازہ پر گھات میں بَیٹھا
  • تو میری بِیوی دُوسرے کے لِئے پِیسے اور غَیر مَرد اُس پر جُھکیں۔
  • کیونکہ یہ نِہایت بُرا جُرم ہوتا بلکہ اَیسی بدی ہوتی جِس کی سزا قاضی دیتے ہیں۔
  • کیونکہ وہ اَیسی آگ ہے جو جلا کر بھسم کر دیتی ہے اور میرے سارے حاصِل کو جڑ سے نیست کر ڈالتی ہے ۔
  • اگر مَیں نے اپنے خادِم یا اپنی خادِمہ کا حق ماراہو جب اُنہوں نے مُجھ سے جھگڑاکِیا
  • تو جب خُدا اُٹھے گا تب مَیں کیا کرُوں گا؟ اور جب وہ آئے گا تو مَیں اُسے کیا جواب دُوں گا؟
  • کیا وُہی اُس کا بنانے والا نہیں جِس نے مُجھے بطن میں بنایا؟ اور کیا ایک ہی نے ہماری صُورت رَحِم میں نہیں بنائی؟
  • اگر مَیں نے مُحتاج سے اُس کی مُراد روک رکھّی یا اَیسا کِیا کہ بیوہ کی آنکھیں رہ گئِیں۔
  • یا اپنا نوالہ اکیلے ہی کھایا ہو اور یتِیم اُس میں سے کھانے نہ پایا۔
  • (نہیں ۔ بلکہ میرے لڑکپن سے وہ میرے ساتھ اَیسے پلاجَیسے باپ کے ساتھ اور مَیں اپنی ماں کے بطن ہی سے بیوہ کا رہنُما رہاہُوں )۔
  • اگر مَیں نے دیکھا کہ کوئی بے کپڑے مَرتا ہے یا کِسی مُحتاج کے پاس اوڑھنے کو نہیں۔
  • اگر اُس کی کمر نے مُجھ کو دُعا نہ دی ہو اور اگر وہ میری بھیڑوں کی اُون سے گرم نہ ہُؤا ہو۔
  • اگر مَیں نے کِسی یتِیم پر ہاتھ اُٹھایا ہو کیونکہ پھاٹک پر مُجھے اپنی کُمک دِکھائی دی
  • تو میرا کندھا میرے شانہ سے اُتر جائے اور میرے بازُو کی ہڈّی ٹُوٹ جائے
  • کیونکہ مُجھے خُدا کی طرف سے آفت کا خَوف تھا اور اُس کی بزُرگی کی وجہ سے مَیں کُچھ نہ کر سکا۔
  • اگر مَیں نے سونے پر بھروسا کِیاہو اور چوکھے سونے سے کہا میرا اِعتماد تُجھ پر ہے۔
  • اگر مَیں اِس لِئے کہ میری دولت فراوان تھی اور میرے ہاتھ نے بُہت کُچھ حاصِل کر لِیا تھا نازان ہُؤا۔
  • اگر مَیں نے سُورج پر جب وہ چمکتا ہے نظر کی ہو یا چاند پر جب وہ آب و تاب میں چلتا ہے
  • اور میرا دِل خُفیتہً فریفتہ ہو گیا ہو اور میرے مُنہ نے میرے ہاتھ کو چُوم لِیا ہو
  • تو یہ بھی اَیسی بدی ہے جِس کی سزا قاضی دیتے ہیں کیونکہ یُوں مَیں نے خُدا کا جو عالمِ بالا پر ہے اِنکار کِیا ہوتا ۔
  • اگر مَیں اپنے نفرت کرنے والے کی ہلاکت سے خُوش ہُؤا یا جب اُس پر آفت آئی تو شادمان ہُؤا۔
  • (ہاں مَیں نے تو اپنے مُنہ کو اِتنا گُناہ بھی نہ کرنے دِیا کہ لَعنت بھیج کر اُس کی مَوت کے لِئے دُعا کرتا) ۔
  • اگر میرے خَیمہ کے لوگوں نے یہ نہ کہاہو اَیسا کَون ہے جو اُس کے ہاں گوشت سے سیر نہ ہُؤا؟
  • پردیسی کو گلی کُوچوں میں ٹِکنا نہ پڑا بلکہ مَیں مُسافِر کے لِئے اپنے دروازے کھول دیتا تھا۔
  • اگر آد م کی طرح اپنی بدی اپنے سِینہ میں چُھپا کر مَیں نے اپنی تقصِیروں پر پردہ ڈالاہو
  • اِس سبب سے کہ مُجھے عوامُ النّاس کا خَوف تھا اور مَیں خاندانوں کی حقارت سے ڈر گیا۔ یہاں تک کہ مَیں خاموش ہو گیا اور دروازہ سے باہر نہ نِکلا۔
  • کاش کہ کوئی میری سُننے والاہوتا! (یہ لو میرا دستخط ۔ قادرِ مُطلق مُجھے جواب دے)۔ کاش کہ میرے مُخالِف کے دعویٰ کی تحرِیرہوتی!
  • یقِیناً مَیں اُسے اپنے کندھے پر لِئے پِھرتا اور اُسے اپنے لِئے عمامہ کی طرح باندھ لیتا۔
  • مَیں اُسے اپنے قدموں کی تعداد بتاتا۔ امِیر کی طرح مَیں اُس کے پاس جاتا۔
  • اگر میری زمِین میرے خِلاف دُہائی دیتی ہو اور اُس کی ریگھاریاں مِل کر روتی ہوں۔
  • اگر مَیں نے بے دام اُس کے پَھل کھائے ہوں یا اَیسا کِیا کہ اُس کے مالِکوں کی جان گئی
  • تو گیہُوں کے بدلے اُونٹ کٹارے اور جَو کے بدلے کڑوے دانے اُگیں۔ ایُّوب کی باتیں تمام ہُوئِیں۔
  • سو اُن تِینوں آدمِیوں نے ایُّو ب کو جواب دینا چھوڑ دِیااِس لِئے کہ وہ اپنی نظر میں صادِق تھا۔
  • تب الِیہُو بِن براکیل بُوزی کا جو رام کے خاندان سے تھا قہر بھڑکا ۔ اُس کا قہر ایُّوب پر بھڑکااِس لِئے کہ اُس نے خُدا کو نہیں بلکہ اپنے آپ کو راست ٹھہرایا۔
  • اور اُس کے تِینوں دوستوں پر بھی اُس کا قہر بھڑکا اِس لِئے کہ اُنہیں جواب تو سُوجھا نہیں تَو بھی اُنہوں نے ایُّو ب کو مُجرِم ٹھہرایا۔
  • اور الِیہُو ایُّوب سے بات کرنے سے اِس لِئے رُکارہا کہ وہ اُس سے بڑے تھے۔
  • جب الِیہُو نے دیکھا کہ اُن تِینوں کے مُنہ میں جواب نہ رہا تو اُس کا قہر بھڑک اُٹھا۔
  • اور براکیل بُوزی کا بیٹا الِیہُو کہنے لگا:- مَیں جوان ہُوں اور تُم بُہت عُمر رسِیدہ ہو اِس لِئے مَیں رُکا رہا اور اپنی رائے دینے کی جُرأت نہ کی ۔
  • مَیں نے کہا سالخُوردہ لوگ بولیں اور عُمر رسِیدہ حِکمت سِکھائیں۔
  • لیکن اِنسان میں رُوح ہے اور قادرِ مُطلق کا دَم خِرد بخشتا ہے۔
  • بڑے آدمی ہی عقل مند نہیں ہوتے اور عُمر رسِیدہ ہی اِنصاف کو نہیں سمجھتے۔
  • اِس لِئے مَیں کہتا ہُوں میری سُنو۔ مَیں بھی اپنی رائے دُوں گا۔
  • دیکھو! مَیں تُمہاری باتوں کے لِئے رُکا رہا جب تُم الفاظ کی تلاش میں تھے۔ مَیں تُمہاری دلِیلوں کا مُنتظِررہا
  • بلکہ مَیں تُمہاری طرف توجُّہ کرتا رہا اور دیکھو تُم میں کوئی نہ تھا جو ایُّو ب کو قائِل کرتا یا اُس کی باتوں کا جواب دیتا۔
  • خبردار یہ نہ کہنا کہ ہم نے حِکمت کو پا لِیا ہے۔ خُدا ہی اُسے لاجواب کر سکتا ہے نہ کہ اِنسان۔
  • کیونکہ نہ اُس نے مُجھے اپنی باتوں کا نِشانہ بنایا نہ مَیں تُمہاری سی تقرِیروں سے اُسے جواب دُوں گا۔
  • وہ حَیران ہیں ۔ وہ اب جواب نہیں دیتے۔ اُن کے پاس کہنے کو کوئی بات نہ رہی۔
  • اور کیا مَیں رُکا رہُوں اِس لِئے کہ وہ بولتے نہیں۔ اِس لِئے کہ وہ چُپ چاپ کھڑے ہیں اور اب جواب نہیں دیتے؟
  • مَیں بھی اپنی بات کہُوں گا۔ مَیں بھی اپنی رائے دُوں گا۔
  • کیونکہ مَیں باتوں سے بھرا ہُوں اور جو رُوح میرے اندر ہے وہ مُجھے مجبُور کرتی ہے۔
  • دیکھو!میرا پیٹ بے نِکاس شراب کی مانِند ہے۔ وہ نئی مشکوں کی طرح پھٹنے ہی کو ہے۔
  • مَیں بولُوں گا تاکہ مُجھے تسکِین ہو۔ مَیں اپنے لبوں کو کھولُوں گا اور جواب دُوں گا۔
  • نہ مَیں کِسی آدمی کی طرف داری کرُوں گا نہ مَیں کِسی شخص کو خُوشامد کے خِطاب دُوں گا
  • کیونکہ مُجھے خُوشامد کے خِطاب دینا نہیں آتا۔ ورنہ میرا بنانے والا مُجھے جلد اُٹھا لیتا۔
  • تَو بھی اَے ایُّوب ذرا میری تقرِیر سُن لے اور میری سب باتوں پر کان لگا۔
  • دیکھ مَیں نے اپنا مُنہ کھولا ہے۔ میری زُبان نے میرے مُنہ میں سُخن آرائی کی ہے۔
  • میری باتیں میرے دِل کی راستبازی کو ظاہِر کریں گی اور میرے لب جو کُچھ جانتے ہیں اُسی کو سچّائی سے کہیں گے۔
  • خُدا کی رُوح نے مُجھے بنایا ہے اور قادرِ مُطلق کا دَم مُجھے زِندگی بخشتا ہے۔
  • اگر تُو مُجھے جواب دے سکتا ہے تو دے اور اپنی باتوں کو میرے سامنے ترتِیب دے کر کھڑا ہوجا۔
  • دیکھ! خُدا کے حضُور مَیں تیرے برابر ہُوں۔ مَیں بھی مِٹّی سے بنا ہُوں۔
  • دیکھ! میرا رُعب تُجھے ہِراسان نہ کرے گا۔ میرا دباؤ تُجھ پر بھاری نہ ہو گا۔
  • یقِیناً تُو نے میرے سُنتے کہا ہے اور مَیں نے تیری باتیں سُنی ہیں
  • کہ مَیں صاف اور بے تقصِیر ہُوں۔ مَیں بے گُناہ ہُوں اور مُجھ میں بدی نہیں۔
  • وہ میرے خِلاف مَوقع ڈُھونڈتا ہے۔ وہ مُجھے اپنا دُشمن سمجھتا ہے۔
  • وہ میرے دونوں پاؤں کو کاٹھ میں ٹھونک دیتا ہے۔ وہ میری سب راہوں کی نِگرانی کرتا ہے۔
  • دیکھ مَیں تُجھے جواب دیتا ہُوں ۔ اِس بات میں تُوحق پر نہیں کیونکہ خُدا اِنسان سے بڑا ہے۔
  • تُو کیوں اُس سے جھگڑتاہے؟ کیونکہ وہ اپنی باتوں میں سے کِسی کا حِساب نہیں دیتا۔
  • کیونکہ خُدا ایک بار بولتا ہے بلکہ دو بار ۔ خواہ اِنسان اِس کا خیال نہ کرے۔
  • خواب میں ۔ رات کی رویا میں جب لوگوں کو گہری نِیند آتی ہے اور بِستر پر سوتے وقت۔
  • تب وہ لوگوں کے کان کھولتا ہے اور اُن کی تعلِیم پر مُہر لگاتا ہے
  • تاکہ اِنسان کو اُس کے مقصُود سے روکے اور غرُور کو اِنسان سے دُور کرے۔
  • وہ اُس کی جان کو گڑھے سے بچاتا ہے اور اُس کی زِندگی تلوار کی مار سے۔
  • وہ اپنے بِستر پر درد سے تنبِیہ پاتا ہے اور اُس کی ہڈِّیوں میں دائِمی جنگ ہے۔
  • یہاں تک کہ اُس کا جی روٹی سے اور اُس کی جان لذِیذ کھانے سے نفرت کرنے لگتی ہے ۔
  • اُس کا گوشت اَیسا سُوکھ جاتا ہے کہ دِکھائی نہیں دیتا اور اُس کی ہڈِّیاں جو دِکھائی نہیں دیتی تِھیں نِکل آتی ہیں ۔
  • بلکہ اُس کی جان گڑھے کے قرِیب پُہنچتی ہے اور اُس کی زِندگی ہلاک کرنے والوں کے نزدِیک۔
  • وہاں اگر اُس کے ساتھ کوئی فرِشتہ ہو یا ہزار میں ایک تعبِیر کرنے والا جو اِنسان کو بتائے کہ اُس کے لِئے کیا ٹِھیک ہے
  • تو وہ اُس پررحم کرتا اور کہتا ہے کہ اُسے گڑھے میں جانے سے بچا لے۔ مُجھے فِدیہ مِل گیا ہے۔
  • تب اُس کا جِسم بچّے کے جِسم سے بھی تازہ ہو گا اور اُس کی جوانی کے دِن لَوٹ آتے ہیں۔
  • وہ خُدا سے دُعا کرتا ہے اور وہ اُس پر مِہربان ہوتاہے۔ اَیسا کہ وہ خُوشی سے اُس کا مُنہ دیکھتا ہے اور وہ اِنسان کی صداقت کو بحال کر دیتا ہے۔
  • وہ لوگوں کے سامنے گانے اور کہنے لگتا ہے کہ مَیں نے گُناہ کِیا اور حق کو اُلٹ دِیا اور اِس سے مُجھے فائِدہ نہ ہُؤا۔
  • اُس نے میری جان کو گڑھے میں جانے سے بچایا اور میری زِندگی روشنی کو دیکھے گی۔
  • دیکھو! خُدا آدمی کے ساتھ یہ سب کام دو بار بلکہ تِین بار کرتا ہے
  • تاکہ اُس کی جان کو گڑھے سے لَوٹا لائے اور وہ زِندوں کے نُور سے مُنوّر ہو۔
  • اَے ایُّوب! توجُّہ سے میری سُن۔ خاموش رہ اور مَیں بولُوں گا۔
  • اگر تُجھے کُچھ کہنا ہے تو مُجھے جواب دے۔ بول کیونکہ مَیں تُجھے راست ٹھہرانا چاہتا ہُوں۔
  • اگر نہیں تو تُو میری سُن۔ خاموش رہ اور مَیں تُجھے دانائی سِکھاؤُں گا۔
  • اِس کے عِلاوہ الِیہُو نے یہ بھی کہا:-
  • اَے تُم عقل مند لوگو! میری باتیں سُنو اور اَے تُم جو اہلِ معرفت ہو! میری طرف کان لگاؤ
  • کیونکہ کان باتوں کو پرکھتا ہے جَیسے زُبان کھانے کو چکھتی ہے۔
  • جو کُچھ ٹِھیک ہے ہم اپنے لِئے چُن لیں۔ جو بھلا ہے ہم آپس میں جان لیں۔
  • کیونکہ ایُّوب نے کہا مَیں صادِق ہُوں اور خُدا نے میری حق تلفی کی ہے۔
  • اگرچہ مَیں حق پر ہُوں تَو بھی جُھوٹا ٹھہرتا ہُوں۔ گو مَیں بے تقصِیر ہُوں ۔ میرا زخم لاعِلاج ہے۔
  • ایُّوب سا بہادُر کَون ہے جو تمسخُر کو پانی کی طرح پی جاتا ہے؟
  • جو بد کرداروں کی رفاقت میں چلتا اور شرِیر لوگوں کے ساتھ پِھرتا ہے۔
  • کیونکہ اُس نے کہا ہے کہ آدمی کو کُچھ فائِدہ نہیں کہ وہ خُدا مَیں مسرُور رہے۔
  • اِس لِئے اَے اہلِ خِرد میری سُنو۔ یہ ہرگِز ہو نہیں سکتا کہ خُدا شرارت کا کام کرے اور قادرِ مُطلق بدی کرے۔
  • وہ اِنسان کو اُس کے اعمال کے مُطابِق جزا دے گا اور اَیسا کرے گا کہ ہر کِسی کو اپنی ہی راہوں کے مُطابِق بدلہ مِلے گا۔
  • یقِیناً خُدا بُرائی نہیں کرے گا۔ قادرِ مُطلق سے بے اِنصافی نہ ہو گی۔
  • کِس نے اُس کو زمِین پر اِختیاردِیا؟ یا کِس نے ساری دُنیا کا اِنتِظام کِیاہے؟
  • اگر وہ اِنسان سے اپنا دِل لگائے۔ اگر وہ اپنی رُوح اور اپنے دَم کو واپس لے لے
  • تو تمام بشر اِکٹّھے فنا ہو جائیں گے اور اِنسان پِھر مِٹّی میں مِل جائے گا۔
  • سو اگر تُجھ میں سمجھ ہے تو اِسے سُن لے اور میری باتوں پر توجُّہ کر۔
  • کیا وہ جو حق سے عداوت رکھتا ہے حُکومت کرے گا ؟ اور کیا تُو اُسے جو عادِل اور قادِر ہے مُلزم ٹھہرائے گا؟
  • وہ تو بادشاہ سے کہتا ہے تُو رذِیل ہے اور شرِیفوں سے کہ تُم شرِیر ہو۔
  • وہ اُمرا کی طرف داری نہیں کرتا اور امِیر کو غرِیب سے زِیادہ نہیں مانتا کیونکہ وہ سب اُسی کے ہاتھ کی کارِیگری ہیں۔
  • وہ دَم بھر میں آدھی رات کو مَر جاتے ہیں۔ لوگ ہِلائے جاتے اور گُذر جاتے ہیں اور زبردست لوگ بغیر ہاتھ لگائے اُٹھا لِئے جاتے ہیں ۔
  • کیونکہ اُس کی آنکھیں آدمی کی راہوں پر لگی ہیں اور وہ اُس کی سب روِشوں کو دیکھتا ہے۔
  • نہ کوئی اَیسی تارِیکی نہ مَوت کا سایہ ہے جہاں بدکردار چُھپ سکیں۔
  • کیونکہ اُسے ضرُور نہیں کہ آدمی کا زِیادہ خیال کرے تاکہ وہ خُدا کے حضُور عدالت میں جائے۔
  • وہ بِلا تفتِیش زبردستوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کرتا اور اُن کی جگہ اَوروں کو برپا کرتا ہے۔
  • اِس لِئے وہ اُن کے کاموں کا خیال رکھتا ہے اور وہ اُنہیں رات کو اُلٹ دیتا ہے اَیسا کہ وہ ہلاک ہو جاتے ہیں۔
  • وہ اَوروں کے دیکھتے ہُوئے اُن کو اَیسا مارتا ہے جَیسا شرِیروں کو
  • اِس لِئے کہ وہ اُس کی پیرَوی سے پِھر گئے اور اُس کی کِسی راہ کا خیال نہ کِیا۔
  • یہاں تک کہ اُن کے سبب سے غرِیبوں کی فریاد اُس کے حضُورپُہنچی اور اُس نے مُصِیبت زدوں کی فریاد سُنی۔
  • جب وہ راحت بخشے تو کَون مُلزم ٹھہرا سکتاہے؟ جب وہ مُنہ چُھپا لے تو کَون اُسے دیکھ سکتاہے؟ خواہ کوئی قَوم ہو یا آدمی ۔ دونوں کے ساتھ یکساں سلُوک ہے۔
  • تاکہ بے دِین آدمی سلطنت نہ کرے اور لوگوں کو پھندے میں پھنسانے کے لِئے کوئی نہ ہو۔
  • کیونکہ کیا کِسی نے خُدا سے کہاہے مَیں نے سزا اُٹھا لی ہے ۔ مَیں اب بُرائی نہ کرُوں گا۔
  • جو مُجھے دِکھائی نہیں دیتا وہ تُو مُجھے سِکھا۔ اگر مَیں نے بدی کی ہے تو اب اَیسا نہیں کرُوں گا؟
  • کیا اُس کا اجر تیری مرضی پر ہو کہ تُو اُسے نا منظُور کرتاہے؟ کیونکہ تُجھے فَیصلہ کرنا ہے نہ کہ مُجھے۔ اِس لِئے جو کُچھ تُو جانتا ہے کہہ دے۔
  • اہلِ خِرد مُجھ سے کہیں گے بلکہ ہر عقل مند جو میری سُنتا ہے کہے گا
  • ایُّوب نادانی سے بولتا ہے اور اُس کی باتیں حِکمت سے خالی ہیں۔
  • کاش کہ ایُّوب آخِر تک آزمایا جاتا کیونکہ وہ شرِیروں کی طرح جواب دیتا ہے۔
  • اِس لِئے کہ وہ اپنے گُناہ پر بغاوت کو بڑھاتا ہے۔ وہ ہمارے درمِیان تالِیاں بجاتا ہے اور خُدا کے خِلاف بُہت باتیں بناتا ہے۔
  • اِس کے عِلاوہ الِیہُو نے یہ بھی کہا:-
  • کیا تُو اِسے اپنا حق سمجھتا ہے یا یہ دعویٰ کرتا ہے کہ تیری صداقت خُدا کی صداقت سے زِیادہ ہے۔
  • جو تُو کہتا ہے کہ مُجھے اِس سے کیا نفع مِلے گا؟ اور مُجھے اِس میں گُنہگار ہونے کی نِسبت کَونسا زِیادہ فائِدہ ہوگا؟
  • مَیں تُجھے اور تیرے ساتھ تیرے رفِیقوں کو جواب دُوں گا۔
  • آسمان کی طرف نظر کر اوردیکھ اور افلاک پر جو تُجھ سے بُلند ہیں نِگاہ کر۔
  • اگر تُو گُناہ کرتا ہے تو اُس کا کیا بِگاڑتاہے؟ اور اگر تیری تقصِیریں بڑھ جائیں تو تُو اُس کا کیا کرتا ہے ؟
  • اگر تُو صادِق ہے تو اُس کو کیا دے دیتا ہے؟ یا اُسے تیرے ہاتھ سے کیا مِل جاتا ہے؟
  • تیری شرارت تُجھ جَیسے آدمی کے لِئے ہے اور تیری صداقت آدم زاد کے لِئے۔
  • ظُلم کی کثرت کی وجہ سے وہ چِلاّتے ہیں۔ زبردست کے بازُو کے سبب سے وہ مدد کے لِئے دُہائی دیتے ہیں۔
  • پر کوئی نہیں کہتا کہ خُدا میرا خالِق کہاں ہے جو رات کے وقت نغمے عِنایت کرتا ہے۔
  • جو ہم کو زمِین کے جانوروں سے زِیادہ تعلِیم دیتا ہے اور ہمیں ہوا کے پرِندوں سے زِیادہ عقل مند بناتا ہے؟
  • وہ دُہائی دیتے ہیں پر کوئی جواب نہیں دیتا۔ یہ بُرے آدمِیوں کے غرُور کے سبب سے ہے۔
  • یقِیناً خُدا بطالت کو نہیں سُنے گا اور قادرِ مُطلق اُس کا لِحاظ نہ کرے گا۔
  • خاص کر جب تُو کہتا ہے کہ تُو اُسے دیکھتا نہیں۔ مُقدّمہ اُس کے سامنے ہے اور تُو اُس کے لِئے ٹھہرا ہُؤا ہے۔
  • پر اب چُونکہ اُس نے اپنے غضب میں سزا نہ دی اور وہ غرُور کا زیادہ خیال نہیں کرتا
  • اِس لِئے ایُّوب خُود بِینی کے سبب سے اپنا مُنہ کھولتاہے اور نادانی سے باتیں بناتا ہے۔
  • پِھر الِیہُو نے یہ بھی کہا:-
  • مُجھے ذرا اِجازت دے اور مَیں تُجھے بتاؤُں گا۔ کیونکہ خُدا کی طرف سے مُجھے کُچھ اَور بھی کہنا ہے۔
  • مَیں اپنے عِلم کو دُور سے لاؤُں گا اور راستی اپنے خالِق سے منسُوب کرُوں گا
  • کیونکہ فی الحقِیقت میری باتیں جُھوٹی نہیں ہیں۔ وہ جو تیرے ساتھ ہے عِلم میں کامِل ہے۔
  • دیکھ! خُدا قادِر ہے اور کِسی کو حقِیر نہیں جانتا۔ وہ فہم کی قُوّت میں غالِب ہے۔
  • وہ شرِیروں کی زِندگی کو برقرار نہیں رکھتا بلکہ مُصِیبت زدوں کو اُن کا حق عطا کرتا ہے۔
  • وہ صادِقوں کی طرف سے اپنی آنکھیں نہیں پھیرتا بلکہ اُنہیں بادشاہوں کے ساتھ ہمیشہ کے لِئے تخت پر بِٹھاتا ہے اور وہ سرفراز ہوتے ہیں۔
  • اور اگر وہ بیڑیوں سے جکڑے جائیں اور مُصِیبت کی رسّیِوں سے بندھیں
  • تو وہ اُنہیں اُن کا عمل اور اُن کی تقصِیریں دِکھاتا ہے کہ اُنہوں نے گھمنڈ کِیا۔
  • وہ اُن کے کان کو تعلِیم کے لِئے کھولتا ہے اور حُکم دیتا ہے کہ وہ بدی سے باز آئیں۔
  • اگر وہ سُن لیں اور اُس کی عِبادت کریں تو اپنے دِن اِقبال مندی میں اور اپنے برس خُوشحالی میں بسر کریں گے۔
  • پر اگر نہ سُنیں تو وہ تلوار سے ہلاک ہوں گے اور جہالت میں مَریں گے۔
  • لیکن وہ جو دِل میں بے دِین ہیں غضب کو رکھ چھوڑتےہیں۔ جب وہ اُنہیں باندھتا ہے تو وہ مدد کے لِئے دُہائی نہیں دیتے۔
  • وہ جوانی میں مَرتے ہیں اور اُن کی زِندگی لُوطِیوں کے درمِیان برباد ہوتی ہے۔
  • وہ مُصِیبت زدہ کو اُ س کی مُصِیبت سے چُھڑاتا ہے اور ظُلم میں اُن کے کان کھولتا ہے۔
  • بلکہ وہ تُجھے بھی دُکھ سے چُھٹکارا دے کر اَیسی وسِیع جگہ میں جہاں تنگی نہیں ہے پُہنچا دیتا اور جو کُچھ تیرے دسترخوان پر چُنا جاتا ہے وہ چِکنائی سے پُر ہوتا
  • پر تُو تو شرِیروں کے مُقدّمہ کی تائِید کرتا ہے۔ اِس لِئے عدل اور اِنصاف تُجھ پر قابِض ہیں۔
  • خبردار! تیرا قہر تُجھ سے تکفِیر نہ کرائے اور فِدیہ کی فراوانی تُجھے گُمراہ نہ کرے۔
  • کیا تیرا رونا یا تیری قُوّت و توانائی اِس بات کے لِئے کافی ہیں کہ تُو دُکھ میں نہ پڑے؟
  • اُس رات کی خواہِش نہ کر جِس میں قَومیں اپنے مسکنوں سے اُٹھا لی جاتی ہیں۔
  • ہوشیار رہ! بدی کی طرف راغِب نہ ہو کیونکہ تُو نے مُصِیبت کو نہیں بلکہ اِسی کو چُنا ہے۔
  • دیکھ!خُدا اپنی قُدرت سے بڑے بڑے کام کرتا ہے ۔ کَونسا اُستاد اُ س کی مانِندہے؟
  • کِس نے اُسے اُ س کا راستہ بتایا؟ یا کَون کہہ سکتا ہے کہ تُو نے ناراستی کی ہے؟
  • اُ س کے کام کی بڑائی کرنا یادرکھ جِس کی تعرِیف لوگ گاتے رہے ہیں۔
  • سب لوگوں نے اِس کو دیکھا ہے۔ اِنسان اُسے دُور سے دیکھتا ہے۔
  • دیکھ! خُدا بزُرگ ہے اور ہم اُسے نہیں جانتے۔ اُ س کے برسوں کا شُمار دریافت سے باہر ہے۔
  • کیونکہ وہ پانی کے قطروں کو اُوپر کھینچتاہے جو اُسی کے ابخرات سے مِینہ کی صُورت میں ٹپکتے ہیں
  • جِن کو افلاک اُنڈیلتے اور اِنسان پر کثرت سے برساتے ہیں۔
  • بلکہ کیا کوئی بادلوں کے پَھیلاؤ اور اُ س کے شامِیانہ کی گرجوں کو سمجھ سکتاہے؟
  • دیکھ! وہ اپنے نُور کو اپنے چَوگِرد پَھیلاتا ہے اور سمُندر کی تہ کو ڈھانکتا ہے۔
  • کیونکہ اِن ہی سے وہ قَوموں کا اِنصاف کرتا ہے اور خُوراک اِفراط سے عطا فرماتا ہے۔
  • وہ بِجلی کو اپنے ہاتھوں میں لے کر اُسے حُکم دیتا ہے کہ دُشمن پر گِرے۔
  • اِس کی کڑک اُسی کو خبر دیتی ہے۔ چَوپائے بھی طُوفان کی آمد بتاتے ہیں۔
  • اِس بات سے بھی میرا دِل کانپتا ہے اور اپنی جگہ سے اُچھل پڑتا ہے۔
  • ذرا اُ س کے بولنے کی آواز کو سُنو اور اُس زمزمہ کو جو اُ س کے مُنہ سے نِکلتا ہے۔
  • وہ اُسے سارے آسمان کے نِیچے اور اپنی بِجلی کو زمِین کی اِنتہا تک بھیجتا ہے۔
  • اِس کے بعد رعد کی آواز آتی ہے ۔ وہ اپنے جلال کی آواز سے گرجتا ہے اور جب اُ س کی آواز سُنائی دیتی ہے تو وہ اُسے روکتا ہے۔
  • خُدا عجِیب طَور پر اپنی آواز سے گرجتا ہے۔ وہ بڑے بڑے کام کرتا ہے جِن کو ہم سمجھ نہیں سکتے۔
  • کیونکہ وہ برف کو فرماتا ہے کہ تُو زمِین پر گِر۔ اِسی طرح وہ بارِش سے اور مُوسلا دھار مِینہ سے کہتا ہے۔
  • وہ ہر آدمی کے ہاتھ پر مُہر کر دیتا ہے تاکہ سب لوگ جِن کو اُس نے بنایا ہے اِس بات کو جان لیں۔
  • تب درِندے غاروں میں گُھس جاتے اور اپنی اپنی ماند میں پڑے رہتے ہیں۔
  • آندھی جنُوب کی کوٹھری سے اور سردی شِمال سے آتی ہے۔
  • خُدا کے دَم سے برف جم جاتی ہے اور پانی کا پَھیلاؤ تنگ ہو جاتا ہے۔
  • بلکہ وہ گھٹا پر نمی کو لادتا ہے اور اپنے بِجلی والے بادلوں کو دُور تک پَھیلاتا ہے۔
  • اُسی کی ہدایت سے وہ اِدھر اُدھر پِھرائے جاتے ہیں تاکہ جو کُچھ وہ اُنہیں فرمائے اُسی کو وہ دُنیا کے آباد حِصّہ پر انجام دیں
  • خواہ تنبِیہ کے لِئے یا اپنے مُلک کے لِئے۔ یا رحمت کے لِئے وہ اُسے بھیجے۔
  • اَے ایُّوب اِس کو سُن لے۔ چُپ چاپ کھڑا رہ اور خُدا کے حَیرت انگیز کاموں پر غَور کر۔
  • کیا تُجھے معلُوم ہے کہ خُدا کیوں کر اُنہیں تاکِید کرتا ہے اور اپنے بادل کی بِجلی کو چمکاتاہے؟
  • کیا تُو بادلوں کے مُوازنہ سے واقِف ہے؟ یہ اُسی کے حَیرت انگیز کام ہیں جو عِلم میں کامِل ہے۔
  • جب زمِین پر جنُوبی ہَوا کی وجہ سے سنّاٹا ہوتاہے تو تیرے کپڑے کیوں گرم ہو جاتے ہیں؟
  • کیا تُو اُ س کے ساتھ فلک کو پَھیلا سکتا ہے جو ڈھلے ہُوئے آئِینہ کی طرح مضبُوط ہے؟
  • ہم کو سِکھا کہ ہم اُس سے کیا کہیں کیونکہ اندھیرے کے سبب سے ہم اپنی تقرِیر کو درُست نہیں کر سکتے
  • کیا اُ س کو بتایا جائے کہ مَیں بولنا چاہتاہُوں؟ یا کیا کوئی آدمی یہ خواہش کرے کہ وہ نِگل لِیاجائے؟
  • ابھی تو آدمی اُس نُور کو نہیں دیکھتے جو افلاک پر روشن ہے لیکن ہوا چلتی ہے اور اُنہیں صاف کر دیتی ہے۔
  • شِمال سے سُنہری روشنی آتی ہے۔ خُدا مُہِیب شَوکت سے مُلبّس ہے۔
  • ہم قادرِ مُطلق کو پا نہیں سکتے۔ وہ قُدرت اور عدل میں شاندار ہے اور اِنصاف کی فراوانی میں ظُلم نہ کرے گا۔
  • اِسی لِئے لوگ اُس سے ڈرتے ہیں۔ وہ دانا دِلوں کی پروا نہیں کرتا۔
  • تب خُداوند نے ایُّوب کو بگولے میں سے یُوں جواب دیا:-
  • یہ کَون ہے جو نادانی کی باتوں سے مصلحت پر پردہ ڈالتاہے؟
  • مَرد کی مانِند اب اپنی کمر کس لے کیونکہ مَیں تُجھ سے سوال کرتا ہُوں اور تُو مُجھے بتا۔
  • تُو کہاں تھا جب مَیں نے زمِین کی بُنیاد ڈالی؟ تُو دانِش مند ہے تو بتا۔
  • کیا تُجھے معلُوم ہے کِس نے اُ س کی ناپ ٹھہرائی ؟ یا کِس نے اُس پر سُوت کھینچا؟
  • کِس چِیز پر اُ س کی بُنیاد ڈالی گئی؟ یا کِس نے اُ س کے کونے کا پتّھربِٹھایا
  • جب صُبح کے سِتارے مِل کر گاتے تھے اور خُدا کے سب بیٹے خُوشی سے للکارتے تھے؟
  • یا کِس نے سمُندر کو دروازوں سے بندکِیا جب وہ اَیسا پُھوٹ نِکلا گویا رَحِم سے۔
  • جب مَیں نے بادل کو اُ س کا لِباس بنایا اور گہری تارِیکی کو اُ س کا لپیٹنے کا کپڑا
  • اور اُ س کے لِئے حد ٹھہرائی اور بینڈے اور کِواڑلگائے
  • اور کہا یہاں تک تُو آنا پر آگے نہیں اور یہاں تیری بِپھرتی ہُوئی مَوجیں رُک جائیں گی؟
  • کیا تُو نے اپنی عُمر میں کبھی صُبح پر حُکمرانی کی اور کیا تُو نے فجر کو اُ س کی جگہ بتائی
  • تاکہ وہ زمِین کے کناروں پر قبضہ کرے اور شرِیر لوگ اُس میں سے جھاڑ دِئے جائیں؟
  • وہ اَیسے بدلتی ہے جَیسے مُہر کے نیچے چِکنی مِٹّی اور تمام چِیزیں کپڑے کی طرح نُمایاں ہو جاتی ہیں۔
  • اور شرِیروں سے اُن کی رَوشنی روک لی جاتی ہے اور بُلند بازُو توڑا جاتا ہے۔
  • کیا تُو سمُندر کے سوتوں میں داخِل ہُؤا ہے؟ یا گہراؤ کی تھاہ میں چلاہے؟
  • کیا مَوت کے پھاٹک تُجھ پر ظاہِر کر دِئے گئے ہیں ؟ یا تُو نے مَوت کے سایہ کے پھاٹکوں کو دیکھ لِیا ہے؟
  • کیا تُو نے زمِین کی چَوڑائی کو سمجھ لِیاہے؟ اگر تُو یہ سب جانتا ہے تو بتا۔
  • نُور کے مسکن کا راستہ کہاں ہے۔ رہی تارِیکی ۔ سو اُ س کا مکان کہاں ہے
  • تاکہ تُو اُسے اُ س کی حد تک پُہنچا دے اور اُ س کے مکان کی راہوں کوپہچانے؟
  • بے شک تُو جانتا ہو گا کیونکہ تُو اُس وقت پَیدا ہُؤا تھا اور تیرے دِنوں کا شُمار بڑاہے!
  • کیا تُو برف کے مخزنوں میں داخِل ہُؤا ہے یا اولوں کے مخزنوں کو تُو نے دیکھا ہے
  • جِن کو مَیں نے تکلِیف کے وقت کے لِئے اور لڑائی اور جنگ کے دِن کی خاطِر رکھ چھوڑاہے؟
  • رَوشنی کِس طرِیق سے تقسِیم ہوتی ہے یا مشرِقی ہوا زمِین پر پَھیلائی جاتی ہے؟
  • سَیلاب کے لِئے کِس نے نالی کاٹی یا رَعد کی بِجلی کے لِئے راستہ
  • تاکہ اُسے غَیر آباد زمِین پر برسائے اور بیابان پر جِس میں اِنسان نہیں بستا
  • تاکہ اُجڑی اور سُونی زمِین کو سیراب کرے اور نرم نرم گھاس اُگائے؟
  • کیا بارِش کا کوئی باپ ہے؟ یا شبنم کے قطرے کِس سے تولُّدہُوئے؟
  • یخ کِس کے بطن سے نِکلا اور آسمان کے سفید پالے کو کِس نے پَیداکِیا؟
  • پانی پتّھر سا ہو جاتا ہے اور گہراؤ کی سطح جم جاتی ہے۔
  • کیا تُو عقدِ ثُر یّا کو باندھ سکتا یا جبّار کے بندھن کو کھول سکتا ہے؟
  • کیا تُو مِنطقتُہ البُرُوج کو اُن کے وقتوں پر نِکال سکتا ہے؟ یا بناتُ النّعش کی اُن کی سہیلِیوں کے ساتھ رہبری کر سکتاہے؟
  • کیا تُو آسمان کے قوانِین کو جانتا ہے اور زمِین پر اُن کا اِختیار قائِم کر سکتاہے؟
  • کیا تُو بادلوں تک اپنی آواز بُلند کر سکتا ہے تاکہ پانی کی فراوانی تُجھے چُھپالے؟
  • کیا تُو بِجلی کو روانہ کر سکتا ہے کہ وہ جائے اور تُجھ سے کہے مَیں حاضِرہُوں؟
  • باطِن میں حِکمت کِس نے رکھّی؟ اور دِل کو دانِش کِس نے بخشی؟
  • بادلوں کو حِکمت سے کَون گِن سکتاہے؟ یا کَون آسمان کی مشکوں کو اُنڈیل سکتا ہے
  • جب گرد مِل کر تُودہ بن جاتی ہے اور ڈھیلے باہم سٹ جاتے ہیں؟
  • کیا تُو شیرنی کے لِئے شِکار ماردے گا یا بَبر کے بچّوں کو آسُودہ کر دے گا
  • جب وہ اپنی ماندوں میں بَیٹھے ہوں اور گھات لگائے آڑ میں دبکے ہوں؟
  • پہاڑی کوّے کے لِئے کَون خُوراک مُہیّا کرتا ہے جب اُ س کے بچّے خُدا سے فریادکرتے اور خُوراک نہ مِلنے سے اُڑتے پِھرتے ہیں؟
  • کیا تُو جانتا ہے پہاڑ کی جنگلی بکریاں کب بچّے دیتی ہیں؟ یا جب ہرنِیاں بیاتی ہیں تو کیا تُو دیکھ سکتاہے؟
  • کیا تُو اُن مہِینوں کو جِنہیں وہ پُورا کرتی ہیں گِن سکتا ہے؟ یا تُجھے وہ وقت معلُوم ہے جب وہ بچّے دیتی ہیں؟
  • وہ جُھک جاتی ہیں ۔ وہ اپنے بچّے دیتی ہیں اور اپنے درد سے رہائی پاتی ہیں۔
  • اُن کے بچّے موٹے تازہ ہوتے ہیں ۔ وہ کُھلے مَیدان میں بڑھتے ہیں۔ وہ نِکل جاتے ہیں اور پِھر نہیں لَوٹتے۔
  • گورخر کو کِس نے آزادکِیا؟ جنگلی گدھے کے بند کِس نے کھولے؟
  • بیابان کو مَیں نے اُ س کا مکان بنایا اور زمِینِ شور کو اُ س کا مسکن۔
  • وہ شہر کے شور و غُل کو ہیچ سمجھتا ہے اور ہانکنے والے کی ڈانٹ کو نہیں سُنتا۔
  • پہاڑوں کا سِلسِلہ اُ س کی چراگاہ ہے اور وہ ہریالی کی تلاش میں رہتا ہے۔
  • کیا جنگلی سانڈ تیری خِدمت پر راضی ہوگا؟ کیا وہ تیری چرنی کے پاس رہے گا؟
  • کیا تُو جنگلی سانڈ کو رسّے سے باندھ کر ریگھاری میں چلا سکتاہے؟ یا وہ تیرے پِیچھے پِیچھے وادِیوں میں ہینگا پھیر ے گا؟
  • کیا تُو اُ س کی بڑی طاقت کے سبب سے اُس پر بھروسا کرے گا؟ یا کیا تُو اپنا کام اُس پر چھوڑدے گا؟
  • کیا تُو اُس پر اِعتماد کرے گا کہ وہ تیرا غلّہ گھر لے آئے اور تیرے کھلِیہان کا اناج اِکٹّھاکرے؟
  • شُتر مُرغ کے بازُو آسُودہ ہیں لیکن کیا اُ س کے پر و بال سے شفقت ظاہِر ہوتی ہے؟
  • کیونکہ وہ تو اپنے انڈے زمِین پر چھوڑ دیتی ہے اور ریت سے اُن کو گرمی پُہنچاتی ہے
  • اور بُھول جاتی ہے کہ وہ پاؤں سے کُچلے جائیں گے یا کوئی جنگلی جانور اُن کو روند ڈالے گا۔
  • وہ اپنے بچّوں سے اَیسی سخت دِلی کرتی ہے کہ گویا وہ اُ س کے نہیں۔ خواہ اُ س کی مِحنت رایگاں جائے اُسے کُچھ خَوف نہیں۔
  • کیونکہ خُدا نے اُسے عقل سے محرُوم رکھّا اور اُسے سمجھ نہیں دی۔
  • جب وہ تن کر سِیدھی کھڑی ہو جاتی ہے تو گھوڑے اور اُ س کے سوار دونوں کو ناچِیز سمجھتی ہے۔
  • کیا گھوڑے کو اُ س کا زور تُو نے دِیا ہے؟ کیا اُ س کی گردن کو لہراتی ایال سے تُو نے مُلبّس کِیا؟
  • کیا اُسے ٹِڈّی کی طرح تُو نے کُدایاہے؟ اُ س کے فرّانے کی شان مُہِیب ہے۔
  • وہ وادی میں ٹاپ مارتا ہے اور اپنے زور میں خُوش ہے۔ وہ مُسلّح آدمِیوں کا سامنا کرنے کو نِکلتا ہے۔
  • وہ خَوف کو ناچِیز جانتا ہے اور گھبراتا نہیں اور وہ تلوار سے مُنہ نہیں موڑتا۔
  • ترکش اُس پر کھڑکھڑاتا ہے۔ چمکتا ہُؤا بھالا اور سانگ بھی۔
  • وہ تُندی اور قہر میں زمِین پَیما ئی کرتا ہے اور اُسے یقِین نہیں ہوتا کہ یہ تُرہی کی آواز ہے۔
  • جب جب تُرہی بجتی ہے وہ ہِن ہِن کرتا ہے اور لڑائی کو دُور سے سُونگھ لیتا ہے۔ سرداروں کی گرج اور للکار کو بھی۔
  • کیا باز تیری حِکمت سے اُڑتا ہے اور جنُوب کی طرف اپنے بازُو پَھیلاتاہے؟
  • کیا عُقاب تیرے حُکم سے اُوپر چڑھتا ہے اور بُلندی پر اپنا گھونسلا بناتاہے؟
  • وہ چٹان پر رہتا اور وہِیں بسیرا کرتا ہے۔ یعنی چٹان کی چوٹی پر اور پناہ کی جگہ میں۔
  • وہِیں سے وہ شِکار تاڑ لیتا ہے اُ س کی آنکھیں اُسے دُور سے دیکھ لیتی ہیں۔
  • اُ س کے بچّے بھی خُون چُوستے ہیں اور جہاں مقتُول ہیں وہاں وہ بھی ہے۔
  • خُداوند نے ایُّوب سے یہ بھی کہا:-
  • کیا جو فضُول حُجّت کرتا ہے وہ قادرِ مُطلق سے جھگڑا کرے؟ جو خُدا سے بحث کرتا ہے وہ اِس کا جواب دے۔
  • تب ایُّوب نے خُداوند کو جواب دِیا :-
  • دیکھ! مَیں ناچِیز ہُوں ۔ مَیں تُجھے کیا جواب دُوں ؟ مَیں اپنا ہاتھ اپنے مُنہ پر رکھتا ہُوں۔
  • اب جواب نہ دُوں گا ۔ ایک بار مَیں بول چُکا بلکہ دو بار ۔ پر اب آگے نہ بڑھُوں گا۔
  • تب خُداوند نے ایُّوب کو بگولے میں سے جواب دِیا :-
  • مَرد کی مانِند اب اپنی کمر کس لے۔ مَیں تُجھ سے سوال کرتا ہُوں اور تُو مُجھے بتا۔
  • کیا تُو میرے اِنصاف کو بھی باطِل ٹھہرائے گا؟ کیا تُو مُجھے مُجرِم ٹھہرائے گا تاکہ خُود راست ٹھہرے؟
  • یا کیا تیرا بازُو خُدا کا سا ہے؟ اور کیا تُو اُ س کی سی آواز سے گرج سکتا ہے؟
  • اب اپنے کو شان و شَوکت سے آراستہ کر اور عِزّت و جلال سے مُلبّس ہو جا۔
  • اپنے قہر کے سَیلابوں کو بہادے اور ہر مغرُور کو دیکھ اور ذلِیل کر۔
  • ہر مغرُور کو دیکھ اور اُسے نِیچا کر اور شرِیروں کو جہاں کھڑے ہوں پامال کر دے۔
  • اُن کو اِکٹّھا مِٹّی میں چُھپا دے اور اُس پوشِیدہ مقام میں اُن کے مُنہ باندھ دے۔
  • تب مَیں بھی تیرے بارے میں مان لُوں گا کہ تیرا ہی دہنا ہاتھ تُجھے بچا سکتا ہے۔
  • اب دریائی گھوڑے کو دیکھ جِسے مَیں نے تیرے ساتھ بنایا۔ وہ بَیل کی طرح گھاس کھاتا ہے۔
  • دیکھ! اُ س کی طاقت اُ س کی کمر میں ہے اور اُ س کا زور اُ س کے پیٹ کے پٹّھوں میں۔
  • وہ اپنی دُم کو دیودار کی طرح ہِلاتا ہے۔ اُ س کی رانوں کی نسیں باہم پَیوستہ ہیں۔
  • اُ س کی ہڈِّیاں پِیتل کے نلوں کی طرح ہیں۔ اُ س کے اعضا لوہے کی بینڈوں کی مانِند ہیں۔
  • وہ خُدا کی خاص صنعت ہے۔ اُ س کے خالِق ہی نے اُسے تلوار بخشی ہے۔
  • یقِیناً ٹِیلے اُ س کے لِئے خُوراک بہم پُہنچاتے ہیں جہاں مَیدان کے سب جانور کھیلتے کُودتے ہیں۔
  • وہ کنول کے درخت کے نِیچے لیٹتا ہے۔ سرکنڈوں کی آڑ اور دلدل میں۔
  • کنول کے درخت اُسے اپنے سایہ کے نِیچے چُھپا لیتے ہیں۔ نالے کی بیدیں اُسے گھیر لیتی ہیں۔
  • دیکھ! اگر دریا میں باڑھ ہو تو وہ نہیں کانپتا۔ خواہ یَرد ن اُ س کے مُنہ تک چڑھ آئے وہ بے خَوف ہے ۔
  • جب وہ چَوکس ہو تو کیا کوئی اُسے پکڑلے گا یا پھندا لگا کر اُ س کی ناک کوچھیدے گا؟
  • کیا تُو مگر کو شست سے باہر نِکال سکتا ہے؟ یا رسّی سے اُس کی زُبان کو دبا سکتاہے؟
  • کیا تُو اُس کی ناک میں رسّی ڈال سکتاہے؟ یا اُس کا جبڑا میخ سے چھید سکتاہے؟
  • کیا وہ تیری بُہت مِنّت سماجت کرے گا؟ یا تُجھ سے مِیٹھی مِیٹھی باتیں کہے گا؟
  • کیا وہ تیرے ساتھ عہدباندھے گا کہ تُو اُسے ہمیشہ کے لِئے نَوکر بنالے؟
  • کیا تُو اُس سے اَیسے کھیلے گا جَیسے پرِندہ سے؟ یا کیا تُو اُسے اپنی لڑکِیوں کے لِئے باندھ دے گا؟
  • کیا لوگ اُس کی تجارت کریں گے؟ کیا وہ اُسے سَوداگروں میں تقسِیم کریں گے؟
  • کیا تُو اُس کی کھال کو بھالوں سے یا اُس کے سر کو ماہی گِیر کے ترسُولوں سے بھر سکتا ہے؟
  • تُو اپنا ہاتھ اُس پردھرے تو لڑائی کو یاد رکھّے گا اور پِھر اَیسا نہ کرے گا۔
  • دیکھ! اُس کے بارے میں اُمّید بے فائِدہ ہے۔ کیا کوئی اُسے دیکھتے ہی گِر نہ پڑے گا؟
  • کوئی اَیسا تُندخُو نہیں جو اُسے چھیڑنے کی جُرأت کرے۔ پِھر وہ کَون ہے جو میرے سامنے کھڑا ہوسکے؟
  • کِس نے مُجھے پہلے کُچھ دِیا ہے کہ مَیں اُسے ادا کرُو ں؟ جو کُچھ سارے آسمان کے نِیچے ہے وہ میرا ہے۔
  • نہ مَیں اُس کے اعضا کے بارے میں خاموش رہُوں گا نہ اُس کی بڑی طاقت اور خُوب صُورت ڈِیل ڈَول کے بارے میں۔
  • اُس کے اُوپر کا لِباس کَون اُتار سکتا ہے؟ اُس کے جبڑوں کے بِیچ کَون آئے گا؟
  • اُس کے مُنہ کے کِواڑوں کو کَون کھول سکتا ہے ؟ اُس کے دانتوں کا دائِرہ دہشت ناک ہے۔
  • اُس کی ڈھالیں اُس کا فخر ہیں۔ جو گویا سخت مُہر سے پَیوستہ کی گئی ہیں۔
  • وہ ایک دُوسری سے اَیسی جُٹی ہُوئی ہیں کہ اُن کے درمِیان ہوا بھی نہیں آ سکتی۔
  • وہ ایک دُوسری سے باہم پَیوستہ ہیں۔ وہ آپس میں اَیسی سٹی ہیں کہ جُدا نہیں ہو سکتِیں۔
  • اُس کی چِھینکیں نُور افشانی کرتی ہیں۔ اُس کی آنکھیں صُبح کے پپوٹوں کی طرح ہیں۔
  • اُس کے مُنہ سے جلتی مشعلیں نِکلتی ہیں اور آگ کی چِنگاریاں اُڑتی ہیں
  • اُس کے نتھنوں سے دُھؤاں نِکلتا ہے۔ گویا کَھولتی دیگ اور سُلگتے سرکنڈے سے۔
  • اُس کا سانس کوئِلوں کو دہکا دیتا ہے اور اُس کے مُنہ سے شُعلے نِکلتے ہیں۔
  • طاقت اُس کی گردن میں بستی ہے اور دہشت اُس کے آگے آگے چلتی ہے۔
  • اُس کے گوشت کی تہیں آپس میں جُڑی ہُوئی ہیں۔ وہ اُس پر خُوب سٹی ہیں اور ہٹ نہیں سکتِیں۔
  • اُس کا دِل پتّھر کی طرح مضبُوط ہے بلکہ چکّی کے نِچلے پاٹ کی طرح۔
  • جب وہ اُٹھ کھڑا ہوتا ہے تو زبردست لوگ ڈر جاتے ہیں اور گھبرا کر حواس باختہ ہو جاتے ہیں۔
  • اگر کوئی اُس پر تلوار چلائے تو اُس سے کُچھ نہیں بنتا۔ نہ بھالے ۔ نہ تِیر ۔ نہ برچھی سے۔
  • وہ لوہے کو بُھوسا سمجھتا ہے اور پِیتل کو گلی ہُوئی لکڑی۔
  • تِیر اُسے بھگا نہیں سکتا۔ فلاخن کے پتّھر اُس پر تِنکے سے ہیں۔
  • لاٹِھیاں گویا تِنکے ہیں۔ وہ برچھی کے چلنے پر ہنستا ہے۔
  • اُس کے نِیچے کے حِصّے تیز ٹِھیکروں کی مانِند ہیں۔ وہ کِیچڑ پر گویا ہینگا پھیرتا ہے۔
  • وہ گہراؤ کو دیگ کی طرح کھَولاتا اور سمُندر کو مرہم کی مانِند بنا دیتا ہے۔
  • وہ اپنے پِیچھے چمکِیلی لِیک چھوڑتا جاتا ہے۔ گہراؤ گویا سفید نظر آنے لگتا ہے۔
  • زمِین پر اُس کا نظِیر نہیں جو اَیسا بے خَوف پَیدا ہُؤا ہو۔
  • وہ ہر اُونچی چِیز کو دیکھتا ہے اور سب مغرُوروں کا بادشاہ ہے۔
  • تب ایُّوب نے خُداوند کو یُوں جواب دِیا:-
  • مَیں جانتا ہُوں کہ تُو سب کُچھ کر سکتا ہے اور تیرا کوئی اِرادہ رُک نہیں سکتا۔
  • یہ کَون ہے جو نادانی سے مصلحت پر پردہ ڈالتا ہے؟ لیکن مَیں نے جو نہ سمجھا وُہی کہا یعنی اَیسی باتیں جو میرے لِئے نِہایت عجِیب تِھیں جِن کو مَیں جانتا نہ تھا۔
  • مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں سُن ۔ مَیں کُچھ کہُوں گا ۔ مَیں تُجھ سے سوال کرُوں گا ۔ تُو مُجھے بتا۔
  • مَیں نے تیری خبر کان سے سُنی تھی پر اب میری آنکھ تُجھے دیکھتی ہے
  • اِس لِئے مُجھے اپنے آپ سے نفرت ہے اور مَیں خاک اور راکھ میں تَوبہ کرتا ہُوں۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب خُداوند یہ باتیں ایُّوب سے کہہ چُکا تو اُس نے الِیفز تیمانی سے کہا کہ میراغضب تُجھ پر اور تیرے دونوں دوستوں پر بھڑکا ہے کیونکہ تُم نے میری بابت وہ بات نہ کہی جو حق ہے جَیسے میرے بندہ ایُّوب نے کہی۔
  • پس اب اپنے لِئے سات بَیل اور سات مینڈھے لے کر میرے بندہ ایُّوب کے پاس جاؤ اور اپنے لِئے سوختنی قُربانی گُذرانو اور میرا بندہ ایُّوب تُمہارے لِئے دُعا کرے گاکیونکہ اُسے تو مَیں قبُول کرُوں گا تاکہ تُمہاری جہالت کے مُطابِق تُمہارے ساتھ سلُوک نہ کرُوں کیونکہ تُم نے میری بابت وہ بات نہ کہی جو حق ہے جَیسے میرے بندہ ایُّوب نے کہی۔
  • سو اِلیفز تیمانی اور بِلدد سُوخی اورضُو فر نعماتی نے جا کر جَیسا خُداوند نے اُن کو فرمایا تھا کِیا اورخُداوند نے ایُّوب کوقبُول کِیا۔
  • اور خُداوند نے ایُّوب کی اسِیری کو جب اُس نے اپنے دوستوں کے لِئے دُعا کی بدل دِیا اور خُداوند نے ایُّوب کو جِتنا اُس کے پاس پہلے تھا اُس کا دوچند دِیا۔
  • تب اُس کے سب بھائی اور سب بہنیں اور اُس کے سب اگلے جان پہچان اُس کے پاس آئے اور اُس کے گھر میں اُس کے ساتھ کھانا کھایا اور اُس پر نَوحہ کِیا اور اُن سب بلاؤں کے بارے میں جو خُداوند نے اُس پر نازِل کی تِھیں اُسے تسلّی دی ۔ ہر شخص نے اُسے ایک سِکّہ بھی دِیا اور ہرایک نے سونے کی ایک بالی۔
  • یُوں خُداوند نے ایُّوب کے آخِری ایّام میں اِبتداکی نِسبت زِیادہ برکت بخشی اور اُس کے پاس چَودہ ہزار بھیڑ بکرِیاں اور چھ ہزار اُونٹ اور ہزار جوڑی بَیل اور ہزار گدھیاں ہو گئِیں۔
  • اُس کے سات بیٹے اور تِین بیٹِیاں بھی ہُوئِیں۔
  • اور اُس نے پہلی کا نام یمِیمہ اور دُوسری کا نام قصِیعا ہ اور تِیسری کا نام قرن ہپُّوک رکھّا۔
  • اور اُس ساری سرزمِین میں اَیسی عَورتیں کہِیں نہ تِھیں جو ایُّوب کی بیٹِیوں کی طرح خُوب صُورت ہوں اور اُن کے باپ نے اُن کو اُن کے بھائِیوں کے درمِیان مِیراث دی۔
  • اور اِس کے بعد ایُّوب ایک سو چالِیس برس جِیتا رہااور اپنے بیٹے اور پوتے چَوتھی پُشت تک دیکھے۔
  • اور ایُّوب نے بُڈّھا اور عُمر رسِیدہ ہو کر وفات پائی۔
  • مُبارک ہے وہ آدمی جو شرِیروں کی صلاح پر نہیں چلتا اور خطاکاروں کی راہ میں کھڑا نہیں ہوتا اور ٹھٹّھابازوں کی مجلِس میں نہیں بَیٹھتا
  • بلکہ خُداوند کی شرِیعت میں اُس کی خُوشنُودی ہے اور اُسی کی شرِیعت پر دِن رات اُس کا دِھیان رہتا ہے۔
  • وہ اُس درخت کی مانِند ہو گا جو پانی کی ندیوں کے پاس لگایا گیا ہے ۔ جو اپنے وقت پر پھلتا ہے اور جِس کا پتّا بھی نہیں مُرجھاتا۔ سو جو کُچھ وہ کرے باروَر ہو گا۔
  • شرِیر اَیسے نہیں بلکہ وہ بُھوسے کی مانِند ہیں جِسے ہوا اُڑا لے جاتی ہے ۔
  • اِس لِئے شرِیر عدالت میں قائِم نہ رہیں گے نہ خطاکار صادِقوں کی جماعت میں ۔
  • کیونکہ خُداوند صادِقوں کی راہ جانتا ہے پر شرِیروں کی راہ نابُود ہو جائے گی۔
  • قَومیں کِس لِئے طَیش میں ہیں اور لوگ کیوں باطِل خیال باندھتے ہیں؟
  • خُداوند اور اُ س کے مسِیح کے خِلاف زمِین کے بادشاہ صف آرائی کر کے اور حاکِم آپس میں مشوَرہ کر کے کہتے ہیں
  • آؤ ہم اُن کے بندھن توڑ ڈالیں اور اُن کی رسِّیاں اپنے اُوپر سے اُتار پھینکیں ۔
  • وہ جو آسمان پر تخت نشِین ہے ہنسے گا ۔ خُداوند اُن کا مضحکہ اُڑائے گا۔
  • تب وہ اپنے غضب میں اُن سے کلام کرے گا اور اپنے قہرِ شدِید میں اُن کو پریشان کر دے گا۔
  • مَیں تو اپنے بادشاہ کو اپنے کوہِ مُقدّس صِیُّون پر بِٹھا چُکا ہُوں۔
  • مَیں اُس فرمان کو بیان کرُوں گا۔ خُداوند نے مُجھ سے کہا تُو میرا بیٹا ہے۔ آج تُو مُجھ سے پَیداہُؤا۔
  • مُجھ سے مانگ اور مَیں قَوموں کو تیری مِیراث کے لِئے اور زمِین کے اِنتِہائی حِصّے تیری مِلکِیّت کے لِئے تُجھے بخشُو ں گا ۔
  • تُو اُن کو لوہے کے عصا سے توڑے گا۔ کُمہار کے برتن کی طرح تُو اُن کو چکنا چُور کر ڈالے گا۔
  • پس اب اَے بادشاہو! دانِش مند بنو۔ اَے زمِین کے عدالت کرنے والو تربِیّت پاؤ۔
  • ڈرتے ہُوئے خُداوند کی عِبادت کرو ۔ کانپتے ہُوئے خُوشی مناؤ۔
  • بیٹے کو چُومو ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ قہر میں آئے اورتُم راستہ میں ہلاک ہو جاؤ کیونکہ اُس کا غضب جلد بھڑکنے کو ہے۔ مُبارک ہیں وہ سب جِن کا توکُّل اُس پر ہے ۔
  • داؤُد کا مزمُور جب وہ اپنے بیٹے ابی سلوم کے سامنے سے بھاگا۔
  • اَے خُداوند میرے ستانے والے کِتنے بڑھ گئے! وہ جو میرے خِلاف اُٹھتے ہیں بُہت ہیں۔
  • بُہت سے میری جان کے بارے میں کہتے ہیں کہ خُدا کی طرف سے اُس کی کُمک نہ ہو گی ۔ (سِلاہ)
  • لیکن تُو اَے خُداوند! ہر طرف میری سِپر ہے۔ میرا فخر اور سرفراز کرنے والا۔
  • مَیں بُلند آواز سے خُداوند کے حضُور فریاد کرتا ہُوں اور وہ اپنے کوہِ مُقدّّس پر سے مُجھے جواب دیتا ہے۔ (سِلاہ)
  • مَیں لیٹ کر سو گیا ۔ مَیں جاگ اُٹھا کیونکہ خُداوند مُجھے سنبھالتا ہے۔
  • مَیں اُن دس ہزار آدمِیوں سے نہیں ڈرنے کا جو گِردا گِرد میرے خِلاف صف بستہ ہیں۔
  • اُٹھ اَے خُداوند! اَے میرے خُدا! مُجھے بچا لے! کیونکہ تُو نے میرے سب دُشمنوں کو جبڑے پر مارا ہے۔ تُو نے شرِیروں کے دانت توڑ ڈالے ہیں۔
  • نجات خُداوند کی طرف سے ہے ۔ تیرے لوگوں پر تیری برکت ہو! (سِلاہ)
  • مِیر مُغنّی کے لِئے تاردار سازوں کے ساتھ داؤُد کا مز مُور ۔
  • جب مَیں پکارُوں تو مُجھے جواب دے ۔ اَے میری صداقت کے خُدا! تنگی میں تُو نے مُجھے کُشادگی بخشی ۔ مُجھ پر رحم کر اور میری دُعا سُن لے۔
  • اَے بنی آدم! کب تک میری عِزّت کے بدلے رُسوائی ہو گی؟ تُم کب تک بطالت سے مُحبّت رکھّو گے اور جُھوٹ کے درپَے رہو گے؟ (سِلاہ)
  • جان رکھّو کہ خُداوند نے دِین دار کو اپنے لِئے الگ کر رکھّا ہے۔ جب مَیں خُداوند کو پکارُوں گاتو وہ سُن لے گا ۔
  • تھرتھراؤ اور گُناہ نہ کرو۔ اپنے اپنے بِستر پر دِل میں سوچو اور خاموش رہو ۔ (سِلاہ)
  • صداقت کی قُربانِیاں گُذرانو اور خُداوند پر توکُّل کرو۔
  • بُہت سے کہتے ہیں کَون ہم کو کُچھ بھلائی دِکھائے گا؟ اَے خُداوند تُو اپنے چہرہ کا نُور ہم پر جلوہ گر فر ما۔
  • تُو نے میرے دِل کو اُس سے زِیادہ خُوشی بخشی ہے جو اُن کوغلّہ اور مَے کی فراوانی سے ہوتی تھی ۔
  • مَیں سلامتی سے لیٹ جاؤُں گا اور سو رہُوں گا کیونکہ اَے خُداوند! فقط تُو ہی مُجھے مُطمئِن رکھتا ہے۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے بانسلیوں کے ساتھ داؤُد کامزمُور۔
  • اَے خُداوند میری باتوں پر کان لگا! میری آہوں پر توجُّہ کر!
  • اَے میرے بادشاہ! اَے میرے خُدا! میری فریاد کی آواز کی طرف مُتوجِّہ ہو کیونکہ مَیں تُجھ ہی سے دُعا کرتا ہُوں۔
  • اَے خُداوند! تُو صُبح کو میری آواز سُنے گا۔ مَیں سویرے ہی تُجھ سے دُعا کر کے اِنتظار کرُوں گا
  • کیونکہ تُو اَیسا خُدا نہیں جو شرارت سے خُوش ہو ۔ بدی تیرے ساتھ نہیں رہ سکتی۔
  • گُھمنڈی تیرے حضُور کھڑے نہ ہوں گے۔ تُجھے سب بدکرداروں سے نفرت ہے۔
  • تُو اُن کوجو جُھوٹ بولتے ہیں ہلاک کرے گا۔ خُداوند کو خُون خوار اور دغاباز آدمی سے کراہِیت ہے۔
  • لیکن مَیں تیری شفقت کی کثرت سے تیرے گھر میں آؤُں گا۔ مَیں تیرا رُعب مان کر تیری مُقدّس ہَیکل کی طرف رُخ کر کے سِجدہ کرُوں گا۔
  • اَے خُداوند! میرے دُشمنوں کے سبب سے مُجھے اپنی صداقت میں چلا ۔ میرے آگے آگے اپنی راہ کو صاف کر دے
  • کیونکہ اُن کے مُنہ میں ذرا سچّائی نہیں۔ اُن کاباطِن محض شرارت ہے ۔ اُن کاگلا کُھلی قبر ہے ۔ وہ اپنی زُبان سے خُوشامد کرتے ہیں۔
  • اَے خُدا! تُو اُن کو مُجرِم ٹھہرا ۔ وہ اپنے ہی مشوَروں سے تباہ ہوں ۔ اُن کو اُن کے گُناہوں کی کثرت کے سبب سے خارِج کر دے کیونکہ اُنہوں نے تُجھ سے سر کشی کی ہے۔
  • لیکن وہ سب جو تُجھ پر بھروسا رکھتے ہیں شادمان ہوں۔ وہ سدا خُوشی سے للکاریں کیونکہ تُو اُن کی حِمایت کرتا ہے۔ اور جو تیرے نام سے مُحبّت رکھتے ہیں تُجھ میں شاد رہیں
  • کیونکہ تُوصادِق کو برکت بخشے گا ۔ اَے خُداوند! تُو اُسے کرم سے سِپر کی طرح ڈھانک لے گا۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے تاردار سازوں کے ساتھ شمِینیت کے سُرپر داؤُد کامزمُور۔
  • اَے خُداوند!تُو مُجھے اپنے قہر میں نہ جِھڑک اور اپنے غَیظ و غضب میں مُجھے تنبِیہ نہ دے۔
  • اَے خُداوند! مُجھ پر رحم کر کیونکہ مَیں پژمُردہ ہوگیا ہُوں ۔ اَے خُداوند مُجھے شِفا دے کیونکہ میری ہڈِّ یوں میں بے قراری ہے۔
  • میری جان بھی نِہایت بے قرار ہے اور تُو اَے خُداوند! کب تک؟
  • لَوٹ اَے خُداوند! میری جان کو چُھڑا۔ اپنی شفقت کی خاطِر مُجھے بچا لے ۔
  • کیونکہ مَوت کے بعد تیری یاد نہیں ہوتی قبر میں کَون تیری شُکرگُذاری کرے گا؟
  • مَیں کراہتے کراہتے تھک گیا ۔ مَیں اپنا پلنگ آنسُوؤں سے بِھگوتا ہُوں ۔ ہر رات میرا بِسترتَیرتا ہے۔
  • میری آنکھ غم کے مارے بَیٹھی جاتی ہے اور میرے سب مُخالِفوں کے سبب سے دُھندلانے لگی ۔
  • اَے سب بدکردارو! میرے پاس سے دُور ہو کیونکہ خُداوند نے میرے رونے کی آواز سُن لی ہے۔
  • خُداوند نے میری مِنّت سُن لی۔ خُداوند میری دُعا قبُول کرے گا۔
  • میرے سب دُشمن شرمِندہ اور نِہایت بے قرار ہوں گے ۔ وہ لَوٹ جائیں گے ۔ وہ دفعتہ شرمِندہ ہوں گے۔
  • داؤُد کا شِگایُون جِسے اُس نے بِنیمنی کُوش کی باتوں کے سبب سے خُداوند کے حضُور گایا۔
  • اَے خُداوند میرے خُدا! میرا توکُّل تُجھ پر ہے۔ سب پِیچھا کرنے والوں سے مُجھے بچا اور چُھڑا ۔
  • اَیسا نہ ہوکہ وہ شیرِ بَبر کی طرح میری جان کو پھاڑے ۔ وہ اُسے ٹُکڑے ٹُکڑے کر دے اور کوئی چُھڑانے والا نہ ہو۔
  • اَے خُداوند میرے خُدا! اگر مَیں نے یہ کِیا ہو ۔ اگر میرے ہاتھوں سے بدی ہُوئی ہو۔
  • اگر مَیں نے اپنے میل رکھنے والے سے بھلائی کے بدلے بُرائی کی ہو (بلکہ مَیں نے تُو اُسے جو ناحق میرا مُخالِف تھا بچایا ہے)
  • تو دُشمن میری جان کا پِیچھا کر کے اُسے آ پکڑے بلکہ وہ میری زِندگی کو پامال کر کے مِٹّی میں اور میری عِزّت کو خاک میں مِلا دے ۔(سِلاہ)
  • اَے خُداوند! اپنے قہر میں اُٹھ ۔ میرے مُخالِفوں کے غضب کے مُقابلہ میں تُو کھڑا ہو جا اور میرے لِئے جاگ ۔ تُو نے اِنصاف کا حُکم تو دے دِیاہے۔
  • تیرے چَوگِرد قَوموں کا اِجتماع ہو اور تُو اُن کے اُوپر عالَمِ بالا کو لَوٹ جا۔
  • خُداوند قَوموں کا اِنصاف کرتا ہے۔ اَے خُداوند! اُس صداقت و راستی کے مُطابق جومُجھ میں ہے میری عدالت کر۔
  • کاش کہ شرِیروں کی بدی کا خاتِمہ ہو جائے پر صادِق کو تُو قیا م بخش کیونکہ خُدایِ صادِق دِلوں اورگُردوں کو جانچتا ہے۔
  • میری سِپر خُدا کے ہاتھ میں ہے جو راست دِلوں کو بچاتا ہے۔
  • خُدا صادِق مُنصِف ہے بلکہ اَیسا خُدا جو ہر روز قہر کرتا ہے۔
  • اگر آدمی باز نہ آئے تُو وہ اپنی تلوار تیز کرے گا ۔ اُس نے اپنی کمان پر چِلّہ چڑھا کر اُسے تیّار کر لِیاہے۔
  • اُس نے اُس کے لِئے مَوت کے ہتھیار بھی تیّار کِئے ہیں ۔ وہ اپنے تِیروں کو آتِشی بناتا ہے۔
  • دیکھو اُسے بدی کا دردِ زِہ لگا ہے! بلکہ وہ شرارت سے باردار ہُؤا اور اُس سے جُھوٹ پَیداہُوا۔
  • اُس نے گڑھا کھود کر اُسے گہرا کِیا اور اُس خندق میں جو اُس نے بنائی تھی خُود گِرا۔
  • اُس کی شرارت اُلٹی اُسی کے سر پر آئے گی۔ اُس کا ظُلم اُسی کی کھوپڑی پر نازِل ہو گا۔
  • خُداوند کی صداقت کے مُطابق مَیں اُس کا شُکر کرُوں گا اور خُداوند تعالیٰ کے نام کی تعرِیف گاؤُں گا۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے گِتّیت کے سُرپر داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُداوند ہمارے رب! تیرا نام تمام زمِین پر کَیسا بزُرگ ہے! تُو نے اپنا جلال آسمان پر قائِم کِیا ہے۔
  • تُو نے اپنے مُخالِفوں کے سبب سے بچّوں اور شِیرخواروں کے مُنہ سے قُدرت کو قائِم کِیا تاکہ تُو دُشمن اور اِنتقام لینے والے کو خاموش کردے۔
  • جب مَیں تیرے آسمان پر جو تیری دست کاری ہے اور چاند اور سِتاروں پر جِن کو تُو نے مُقرّرکِیا غَور کرتا ہُوں
  • توپِھر اِنسان کیا ہے کہ تُو اُسے یاد رکھّے اور آدم زاد کیا ہے کہ تُو اُس کی خبر لے؟
  • کیونکہ تُو نے اُسے خُدا سے کُچھ ہی کمتر بنایا ہے اور جلال اور شَوکت سے اُسے تاج دار کرتا ہے ۔
  • تُو نے اُسے اپنی دست کاری پر تسلُّط بخشا ہے ۔ تُو نے سب کُچھ اُس کے قدموں کے نِیچے کر دِیا ہے۔
  • سب بھیڑ بکرِیاں گائے بَیل بلکہ سب جنگلی جانُور
  • ہوا کے پرِندے اور سمُندر کی مچھلِیاں اور جوکُچھ سمُندروں کے راستوں میں چلتا پِھرتا ہے۔
  • اَے خُداوند ہمارے رب! تیرا نام تمام زمِین پر کَیسابزُرگ ہے؟
  • مِیر مُغنّی کے لِئے موت لبِّین کے سُر پر داؤُد کا مزمُور۔
  • مَیں اپنے پُورے دِل سے خُداوند کی شُکر گُذاری کرُو ں گا۔ مَیں تیرے سب عجِیب کاموں کا بیان کرُوں گا۔
  • مَیں تُجھ میں خُوشی مناؤُں گا اور مسرُور ہُوں گا۔ اَے حق تعالیٰ! مَیں تیری سِتایش کرُوں گا۔
  • جب میرے دُشمن پِیچھے ہٹتے ہیں تُو تیری حضُوری کے سبب سے لغزِش کھاتے اور ہلاک ہوجاتے ہیں ۔
  • کیونکہ تُونے میرے حق کی اور میرے مُعاملہ کی تائِید کی ہے ۔ تُو نے تخت پر بَیٹھ کر صداقت سے اِنصاف کِیا۔
  • تُو نے قَوموں کو جِھڑکا ۔ تُو نے شرِیروں کو ہلاک کِیا ہے ۔ تُو نے اُن کا نام ابدُالآباد کے لِئے مِٹا ڈالا ہے۔
  • دُشمن تمام ہُوئے ۔ وہ ہمیشہ کے لِئے برباد ہو گئے اور جِن شہروں کو تُونے ڈھا دِیا اُن کی یادگار تک مِٹ گئی۔
  • لیکن خُداوند ابد تک تخت نشِین ہے۔ اُس نے اِنصاف کے لِئے اپنا تخت تیّار کِیا ہے
  • اوروُہی صداقت سے جہان کی عدالت کرے گا ۔ وہ راستی سے قَوموں کا اِنصاف کرے گا۔
  • خُداوند مظلُوموں کے لِئے اُونچا بُرج ہو گا۔ مُصِیبت کے ایّام میں اُونچا بُرج
  • اور وہ جو تیرا نام جانتے ہیں تُجھ پر توکُّل کریں گے کیونکہ اَے خُداوند! تُو نے اپنے طالِبوں کو ترک نہیں کِیا ہے ۔
  • خُداوند کی سِتایش کرو جو صِیُّون میں رہتا ہے۔ لوگوں کے درمِیان اُس کے کاموں کو بیان کرو
  • کیونکہ خُون کی پُرسِش کرنے والا اُن کویاد رکھتا ہے۔ وہ غرِیبوں کی فریاد کو نہیں بُھولتا۔
  • اَے خُداوندمُجھ پر رحم کر! تُو جو مَوت کے پھاٹکوں سے مُجھے اُٹھاتا ہے میرے اُس دُکھ کو دیکھ جو میرے نفرت کرنے والوں کی طرف سے ہے۔
  • تاکہ مَیں تیری کامِل سِتایش کا اِظہار کرُوں ۔ صِیُّون کی بیٹی کے پھاٹکوں پر مَیں تیری نجات سے شادمان ہُوں گا۔
  • قَومیں خُود اُس گڑھے میں گِری ہیں جِسے اُنہوں نے کھودا تھا ۔ جو جال اُنہوں نے لگایا تھا اُس میں اُن ہی کا پاؤں پھنسا۔
  • خُداوند کی شُہرت پَھیل گئی ۔ اُس نے اِنصاف کِیا ہے۔ شرِیر اپنے ہی ہاتھ کے کاموں میں پھنس گیا ہے (ہگِاّیون سِلاہ ) ۔
  • شرِیر پاتال میں جائیں گے۔ یعنی وہ سب قَومیں جو خُدا کو بُھول جاتی ہیں ۔
  • کیونکہ مِسکیِن سدا بُھولے بسرے نہ رہیں گے۔ نہ غرِیبوں کی اُمّید ہمیشہ کے لِئے ٹوٹے گی۔
  • اُٹھ اَے خُداوند! اِنسان غالِب نہ ہونے پائے۔ قَوموں کی عدالت تیرے حضُور ہو۔
  • اَے خُداوند! اُن کوخَوف دِلا ۔ قَومیں اپنے آپ کو بشر ہی جانیں ۔(سِلاہ)
  • اَے خُداوند!تُو کیوں دُور کھڑا رہتا ہے؟ مُصِیبت کے وقت تُو کیوںچُھپ جاتا ہے؟
  • شرِیر کے غرُور کے سبب سے غرِیب کا تُندی سے پِیچھا کِیا جاتا ہے ۔ جو منصُوبے اُنہوں نے باندھے ہیں وہ اُن ہی میں گرفتارہو جائیں۔
  • کیونکہ شرِیر اپنی نفسانی خواہِش پر فخر کرتا ہے اور لالچی خُداوند کو ترک کرتا بلکہ اُس کی اِہانت کرتا ہے۔
  • شرِیر اپنے تکبُّر میں کہتا ہے کہ وہ بازپُرس نہیں کرے گا۔ اُس کا خیال سراسر یِہی ہے کہ کوئی خُدا نہیں۔
  • اُس کی راہیں ہمیشہ اُستوار ہیں۔ تیرے احکام اُس کی نظر سے بعید و بُلند ہیں ۔ وہ اپنے سب مُخالِفوں پرپُھنکارتا ہے۔
  • وہ اپنے دِل میں کہتا ہے مَیں جُنبِش نہیں کھانے کا ۔ پُشت در پُشت مُجھ پر کبھی مُصِیبت نہ آئے گی ۔
  • اُس کامُنہ لَعنت و دغا اور ظُلم سے پُر ہے ۔ شرارت اور بدی اُس کی زُبان پر ہیں۔
  • وہ دیہات کی کمِین گاہوں میں بَیٹھتا ہے ۔ وہ پوشِیدہ مقاموں میں بے گُناہ کو قتل کرتا ہے ۔ اُس کی آنکھیں بیکس کی گھات میں لگی رہتی ہیں ۔
  • وہ پوشِیدہ مقام میں شیرِ بَبر کی طرح دبک کر بَیٹھتا ہے ۔ وہ غرِیب کے پکڑنے کو گھات لگائے رہتا ہے ۔ وہ غرِیب کو اپنے جال میں پھنسا کر پکڑ لیتا ہے ۔
  • وہ دبکتا ہے ۔ وہ جُھک جاتا ہے اور بیکس اُس کے پہلوانوں کے ہاتھ سے مارے جاتے ہیں۔
  • وہ اپنے دِل میں کہتا ہے خُدابُھول گیا ہے ۔ وہ اپنا مُنہ چُھپاتا ہے ۔ وہ ہرگز نہیں دیکھے گا۔
  • اُٹھ اَے خُداوند! اَے خُدا اپنا ہاتھ بُلند کر! غرِیبوں کو نہ بُھول۔
  • شرِیر کِس لِئے خُدا کی اِہانت کرتا ہے اور اپنے دِل میں کہتا ہے کہ تُو بازپرس نہ کرے گا؟
  • تُو نے دیکھ لِیا ہے کیونکہ تُو شرارت اوربُغض دیکھتا ہے تاکہ اپنے ہاتھ سے بدلہ دے ۔ بیکس اپنے آپ کو تیرے سپُرد کرتا ہے ۔ تُو ہی یتِیم کا مددگار رہا ہے۔
  • شرِیر کا بازُو توڑ دے۔ اور بدکار کی شرارت کو جب تک نابُود نہ ہو ڈھُونڈ ڈھُونڈ کر نِکا ل ۔
  • خُداوند ابدُالآباد بادشاہ ہے ۔ قَومیں اُس کے مُلک میں سے نابُود ہو گئِیں ۔
  • اَے خُداوند! تُو نے حلِیموں کا مُدّعا سُن لِیا ہے ۔ تُو اُن کے دِل کو تیّار کرے گا۔ تُو کان لگا کر سُنے گا
  • کہ یتِیم اور مظلُوم کا اِنصاف کرے تاکہ اِنسان جو خاک سے ہے پِھر نہ ڈ ر ا ئے ۔
  • میرمُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔
  • میرا توکُّل خُداوند پر ہے ۔ تُم کیونکر میری جان سے کہتے ہو کہ چڑیا کی طرح اپنے پہاڑ پر اُڑ جا؟
  • کیونکہ دیکھو! شرِیر کمان کھینچتے ہیں۔ وہ تِیر کو چِلّے پر رکھتے ہیں تاکہ اندھیرے میں راست دِلوں پر چلائیں۔
  • اگر بُنیاد ہی اُکھاڑ دی جائے تو صادِق کیا کر سکتا ہے؟
  • خُداوند اپنی مُقدّ س ہَیکل میں ہے ۔ خُداوند کا تخت آسمان پر ہے ۔ اُس کی آنکھیں بنی آدم کو دیکھتی اور اُس کی پلکیں اُن کوجانچتی ہیں ۔
  • خُداوند صادِق کو پرکھتا ہے پر شرِیر اور ظُلم دوست سے اُس کی رُوح کو نفرت ہے ۔
  • وہ شرِیروں پر پھندے برسائے گا۔ آگ اور گندھک اور لُو اُن کے پِیالے کا حِصّہ ہو گا۔
  • کیونکہ خُداوند صادِق ہے ۔ وہ صداقت کو پسند کرتا ہے ۔ راست باز اُس کا دِیدار حاصِل کریں گے۔
  • میر مُغنّی کے لِئے شمِینیت کے سُر پر داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُداوند! بچا لے کیونکہ کوئی دِین دار نہیں رہا اور امانت دار لوگ بنی آدم میں سے مِٹ گئے۔
  • وہ اپنے اپنے ہمسایہ سے جُھوٹ بولتے ہیں۔ وہ خُوشامدی لبوں سے دو رنگی باتیں کرتے ہیں ۔
  • خُداوند سب خُوشامدی لبوں کو اور بڑے بول بولنے والی زُبان کو کاٹ ڈالے گا ۔
  • وہ کہتے ہیں ہم اپنی زُبان سے جِیتیں گے۔ ہمارے ہونٹ ہمارے ہی ہیں ۔ ہمارا مالِک کَون ہے؟
  • غرِیبوں کی تباہی اورمِسکِینوں کی آہ کے سبب سے خُداوند فرماتا ہے کہ اب مَیں اُٹھُوں گا اور جِس پر وہ پُھنکارتے ہیں اُسے امن و امان میں رکھُّوں گا۔
  • خُداوند کا کلام پاک ہے۔ اُس چاندی کی مانِند جو بھٹّی میں مِٹّی پر تائی گئی اور سات بار صاف کی گئی ہو۔
  • تُو ہی اَے خُداوند! اُن کی حِفاظت کرے گا۔ تُو ہی اُن کواِس پُشت سے ہمیشہ تک بچائے رکھّے گا۔
  • جب بنی آدم میں پاجی پن کی قدر ہوتی ہے تو شرِیر ہر طرف چلتے پِھرتے ہیں۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُداوند کب تک؟ کیاتُو ہمیشہ مُجھے بُھولا رہے گا ؟ تُو کب تک اپناچہرہ مُجھ سے چُھپائے رکھّے گا؟
  • کب تک مَیں جی ہی جی میں منصُوبہ باندھتا رہُوں اور سارے دِن اپنے دِل میں غَم کِیا کرُوں ؟ کب تک میرا دُشمن مُجھ پر سربُلند رہے گا؟
  • اَے خُداوند میرے خُدا! میری طرف توجُّہ کر اورمُجھے جواب دے ۔ میری آنکھیں روشن کر ۔ اَیسا نہ ہوکہ مُجھے مَوت کی نِیند آ جائے ۔
  • اَیسا نہ ہوکہ میرا دُشمن کہے کہ مَیں اِس پر غالِب آ گیا ۔ نہ ہوکہ جب مَیں جُنبِش کھاؤُں تُو میرے مخالِف خُوش ہوں۔
  • لیکن مَیں نے تو تیری رحمت پر توکُّل کِیا ہے ۔ میرا دِل تیری نجات سے خُوش ہو گا۔
  • مَیں خُداوند کا گِیت گاؤُں گا کیونکہ اُس نے مُجھ پر اِحسان کِیا ہے۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔
  • احمق نے اپنے دِل میں کہا ہے کہ کوئی خُدا نہیں۔ وہ بِگڑ گئے ۔ اُنہوں نے نفرت انگیز کام کِئے ہیں ۔ کوئی نیکوکار نہیں۔
  • خُداوند نے آسمان پر سے بنی آدم پرنِگاہ کی تاکہ دیکھے کہ کوئی دانِش مند کوئی خُدا کا طالِب ہے یا نہیں۔
  • وہ سب کے سب گُمراہ ہُوئے ۔ وہ باہم نجِس ہو گئے ۔ کوئی نیکوکار نہیں ۔ ایک بھی نہیں۔
  • کیا اُن سب بدکرداروں کو کُچھ عِلم نہیں جو میرے لوگوں کو اَیسے کھا جاتے ہیں جَیسے روٹی اور خُداوند کا نام نہیں لیتے؟
  • وہاں اُن پر بڑا خَوف چھا گیا کیونکہ خُدا صادِق پُشت کے ساتھ ہے۔
  • تُم غرِیب کی مشوَرت کی ہنسی اُڑاتے ہو ۔ اِس لِئے کہ خُداوند اُس کی پناہ ہے
  • کاش کہ اِسرا ئیل کی نجات صِیُّون میں سے ہوتی! جب خُداوند اپنے لوگوں کو اسِیری سے لَوٹا لا ئے گا تو یعقُوب خُوش اور اِسرائیل شادمان ہو گا۔
  • داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُداوند تیرے خَیمہ میں کَون رہے گا؟ تیرے کوہِ مُقدّس پر کَون سکُونت کرے گا؟
  • وہ جو راستی سے چلتا اور صداقت کا کام کرتا اور دِل سے سچ بولتا ہے۔
  • وہ جو اپنی زُبان سے بُہتان نہیں باندھتا اور اپنے دوست سے بدی نہیں کرتا اور اپنے ہمسایہ کی بدنامی نہیں سُنتا۔
  • وہ جِس کی نظر میں رذِیل آدمی حقِیر ہے پر جو خُداوند سے ڈرتے ہیں اُن کی عِزّت کرتا ہے ۔ وہ جو قَسم کھا کر بدلتا نہیں خواہ نُقصان ہی اُٹھائے ۔
  • وہ جو اپنا رُوپیہ سُود پر نہیں دیتا اور بے گُناہ کے خِلاف رِشوت نہیں لیتا۔ اَیسے کام کرنے والا کبھی جُنبِش نہ کھائے گا۔
  • داؤُد کا مِکتام۔
  • اَے خُدا! میری حِفاظت کر کیونکہ مَیں تُجھ ہی میں پناہ لیتا ہُوں۔
  • مَیں نے خُداوند سے کہا ہے تُو ہی رب ہے۔ تیرے سِوا میری بھلائی نہیں۔
  • زمِین کے مُقدّس لوگ وہ برگُزیدہ ہیں جِن میں میری پُوری خُوشنُودی ہے۔
  • غَیرمعبُودوں کے پِیچھے دَوڑنے والوں کا غَم بڑھ جائے گا ۔ مَیں اُن کے سے خُون والے تپاون نہیں تپاؤُں گا اور اپنے ہونٹوں سے اُن کے نام نہیں لُوں گا۔
  • خُداوند ہی میری مِیراث اور میرے پیالے کا حِصّہ ہے۔ تُو میرے بخرے کا محافِظ ہے۔
  • جرِیب میرے لِئے دِل پسند جگہوں میں پڑی بلکہ میری مِیراث خُوب ہے!
  • مَیں خُداوند کی حمد کرُوں گاجِس نے مُجھے نصِیحت دی ہے بلکہ میرا دِل رات کو میری تربیت کرتا ہے۔
  • مَیں نے خُداوند کو ہمیشہ اپنے سامنے رکھّا ہے۔ چُونکہ وہ میرے دہنے ہاتھ ہے اِس لِئے مُجھے جُنبِش نہ ہو گی۔
  • اِسی سبب سے میرا دِل خُوش اور میری رُوح شادمان ہے۔ میرا جِسم بھی امن و امان میں رہے گا۔
  • کیونکہ تُو نہ میری جان کو پاتال میں رہنے دے گا نہ اپنے مُقدّس کو سڑنے دے گا۔
  • تُو مُجھے زِندگی کی راہ دِکھائے گا۔ تیرے حضُور میں کامِل شادمانی ہے ۔ تیرے دہنے ہاتھ میں دائِمی خُوشی ہے۔
  • داؤُد کی دُعا۔
  • اَے خُداوند! حق کو سُن ۔ میری فریاد پر توجُّہ کر۔ میری دُعا پر جو بے رِیا لبوں سے نِکلتی ہے کان لگا۔
  • میرافَیصلہ تیرے حضُور سے صادِر ہو۔ تیری آنکھیں راستی کو دیکھیں۔
  • تُو نے میرے دِل کو آزما لِیا ہے ۔تُو نے رات کو میری نِگرانی کی۔ تُو نے مُجھے پرکھا اور کُچھ کھوٹ نہ پایا ۔ مَیں نے ٹھان لِیا ہے کہ میرا مُنہ خطا نہ کرے۔
  • اِنسانی کاموں میں تیرے لبوں کے کلام کی مدد سے مَیں ظالِموں کی راہوں سے باز رہا ہُوں۔
  • میرے قدم تیرے راستوں پر قائِم رہے ہیں۔ میرے پاؤں پِھسلے نہیں۔
  • اَے خُدا! مَیں نے تُجھ سے دُعا کی ہے کیونکہ تُومُجھے جواب دے گا۔ میری طرف کان جُھکا اور میری عرض سُن لے۔
  • تُو جو اپنے دہنے ہاتھ سے اپنے توکُّل کرنے والوں کو اُن کے مُخالِفوں سے بچاتا ہے اپنی عجِیب شفقت دِکھا!
  • مُجھے آنکھ کی پُتلی کی طرح محفُوظ رکھ۔ مُجھے اپنے پروں کے سایہ میں چُھپا لے۔
  • اُن شرِیروں سے جومُجھ پرظُلم کرتے ہیں۔ میرے جانی دُشمنوں سے جومُجھے گھیرے ہُوئے ہیں۔
  • اُنہوں نے اپنے دِلوں کو سخت کِیا ہے ۔ وہ اپنے مُنہ سے بڑا بول بولتے ہیں۔
  • اُنہوں نے قدم قدم پر ہم کو گھیرا ہے۔ وہ تاک لگائے ہیں کہ ہم کو زمِین پر پٹک دیں ۔
  • وہ اُس بَبر کی مانِند ہے جو پھاڑنے پرحرِیص ہو۔ وہ گویا جوان بَبر ہے جو پوشِیدہ جگہوں میں دبکا ہُؤا ہے۔
  • اُٹھ اَے خُداوند! اُس کا سامنا کر ۔ اُسے پٹک دے۔ اپنی تلوار سے میری جان کو شرِیر سے بچا لے۔
  • اپنے ہاتھ سے اَے خُداوند!مُجھے لوگوں سے بچا۔ یعنی دُنیا کے لوگوں سے جِن کا بخرہ اِسی زِندگی میں ہے اورجِن کا پیٹ تُو اپنے ذخِیرہ سے بھرتا ہے ۔ اُن کی اَولاد بھی حسبِ مُراد ہے ۔ وہ اپنا باقی مال اپنے بچّوں کے لِئے چھوڑ جاتے ہیں
  • پر مَیں تُو صداقت میں تیرا دِیدار حاصِل کرُوں گا ۔ مَیں جب جاگوں گا تو تیری شباہت سے سیر ہُوں گا۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے خُداوند کے بندہ داؤُد کامزمُور۔ اِس گِیت کے الفاظ اُس نے خُداوند سے اُس روز کہے جب خُداوند نے اُسے اُس کے سب دُشمنوں اور ساؤُ ل کے ہاتھ سے بچایا۔ چُنانچہ اُس نے کہا:۔
  • اَے خُداوند! اَے میری قُوّت! مَیں تُجھ سے مُحبّت رکھتا ہُوں۔
  • خُداوند میری چٹان اور میرا قلعہ اور میرا چُھڑانے والا ہے ۔ میرا خُدا ۔ میری چٹان جِس پر مَیں بھروسا رکھُّوں گا ۔ میری سِپر اور میری نجات کا سِینگ ۔ میرا اُونچا بُرج۔
  • مَیں خُداوند کو جو سِتایش کے لائِق ہے پکارُوں گا۔ یُوں مَیں اپنے دُشمنوں سے بچایا جاؤُں گا۔
  • مَوت کی رسِّیوں نے مُجھے گھیر لِیا اور بے دِینی کے سَیلابوں نے مُجھے ڈرایا۔
  • پاتال کی رسِّیاں میرے چَوگِرد تِھیں مَوت کے پھندے مُجھ پر آ پڑے تھے۔
  • اپنی مُصِیبت میں مَیں نے خُداوند کوپُکارا اور اپنے خُدا سے فریاد کی۔ اُس نے اپنی ہَیکل میں سے میری آواز سُنی اور میری فریاد جو اُس کے حضُور تھی اُس کے کان میں پُہنچی۔
  • تب زمِین ہِل گئی اور کانپ اُٹھی۔ پہاڑوں کی بُنیادوں نے جُنبِش کھائی اور ہِل گئِیں اِس لِئے کہ وہ غضب ناک ہُؤا۔
  • اُس کے نتھنوں سے دُھؤاں اُٹھا اور اُس کے مُنہ سے آگ نِکل کر بھسم کرنے لگی ۔ کوئِلے اُس سے دہک اُٹھے۔
  • اُس نے آسمانوں کو بھی جُھکا دِیا اورنِیچے اُتر آیا اور اُس کے پاؤں تلے گہری تارِیکی تھی۔
  • وہ کرُّوبی پر سوار ہو کر اُڑا ۔ بلکہ وہ تیزی سے ہوا کے بازُوؤں پر اُڑا۔
  • اُس نے ظُلمت یعنی ابر کی تارِیکی اور آسمان کے دلدار با د لو ں کو اپنے چَوگِرد اپنے چُھپنے کی جگہ اور اپنا شامیانہ بنایا۔
  • اُس کی حضُوری کی جھلک سے اُس کے دلدار بادل پھٹ گئے۔ اَولے اور انگارے۔
  • اور خُداوند آسمان میں گرجا۔ حق تعالیٰ نے اپنی آواز سُنائی ۔ اَولے اور انگارے۔
  • اُس نے اپنے تِیر چلا کر اُن کو پراگندہ کِیا۔ بلکہ تابڑ توڑبِجلی سے اُن کوشِکست دی۔
  • تب تیری ڈانٹ سے اَے خُداوند! تیرے نتھنوں کے دَم کے جھوکے سے پانی کی تھاہ دِکھائی دینے لگی اور جہان کی بُنیادیں نمُودار ہُوئِیں۔
  • اُس نے اُوپر سے ہاتھ بڑھا کر مُجھے تھام لِیا اور مُجھے بُہت پانی میں سے کھینچ کر باہر نِکالا۔
  • اُس نے میرے زورآور دُشمن اور میرے عداوت رکھنے والوں سے مُجھے چُھڑا لِیا کیونکہ وہ میرے لِئے نہایت زبردست تھے۔
  • وہ میری مُصِیبت کے دِن مُجھ پر آپڑے پر خُداوند میرا سہارا تھا۔
  • وہ مُجھے کُشادہ جگہ میں نِکال بھی لایا۔ اُس نے مُجھے چُھڑایا ۔ اِس لِئے کہ وہ مُجھ سے خُوش تھا۔
  • خُداوند نے میری راستی کے مُوافِق مُجھے جزا دی اور میرے ہاتھوں کی پاکِیزگی کے مُطابِق مُجھے بدلہ دِیا۔
  • کیونکہ مَیں خُداوند کی راہوں پر چلتا رہا اور شرارت سے اپنے خُدا سے الگ نہ ہُؤا
  • کیونکہ اُس کے سب فَیصلے میرے سامنے رہے اور مَیں اُس کے آئِین سے برگشتہ نہ ہُؤا۔
  • مَیں اُس کے حضُور کامِل بھی رہا اور اپنے کو اپنی بدکاری سے باز رکھّا۔
  • خُداوند نے مُجھے میری راستی کے مُوافِق اور میرے ہاتھوں کی پاکِیزگی کے مُطابِق جو اُس کے سامنے تھی بدلہ دِیا۔
  • رحم دِل کے ساتھ تُو رحِیم ہو گا اور کامِل آدمی کے ساتھ کامِل۔
  • نیکوکار کے ساتھ نیک ہو گا اور کج رَو کے ساتھ ٹیڑھا۔
  • کیونکہ تُو مُصِیبت زدہ لوگوں کو بچائے گا لیکن مغرُوروں کی آنکھوں کو نِیچا کرے گا۔
  • اِس لِئے کہ تُو میرے چراغ کو رَوشن کرے گا۔ خُداوند میرا خُدا میرے اندھیرے کو اُجالا کر دے گا۔
  • کیونکہ تیری بدَولت مَیں فَوج پر دھاوا کرتا ہُوں اور اپنے خُدا کی بدَولت دِیوار پھاند جاتاہُوں۔
  • لیکن خُدا کی راہ کامِل ہے۔ خُداوند کا کلام تایا ہُؤا ہے۔ وہ اُن سب کی سِپر ہے جو اُس پر بھروسا رکھتے ہیں۔
  • کیونکہ خُداوند کے سِوا اَور کَون خُدا ہے اور ہمارے خُدا کو چھوڑ کر اَور کَون چٹان ہے؟
  • خُدا ہی مُجھے قُوّت سے کمربستہ کرتاہے اور میری راہ کو کامِل کرتا ہے۔
  • وُہی میرے پاؤں ہرنیوں کے سے بنا دیتا ہے اور مُجھے میری اُونچی جگہوں میں قائِم کرتا ہے۔
  • وہ میرے ہاتھوں کو جنگ کرنا سِکھاتاہے یہاں تک کہ میرے بازُوپِیتل کی کمان کو جُھکا دیتے ہیں۔
  • تُو نے مُجھ کو اپنی نجات کی سِپر بخشی اور تیرے دہنے ہاتھ نے مُجھے سنبھالا اور تیری نرمی نے مُجھے بزُرگ بنایا ہے۔
  • تُو نے میرے نِیچے میرے قدم کُشادہ کر دِئے۔ اور میرے پاؤں نہیں پِھسلے۔
  • مَیں اپنے دُشمنوں کا پِیچھا کر کے اُن کوجالُوں گا اور جب تک وہ فنا نہ ہو جائیں واپس نہیں آؤُں گا۔
  • مَیں اُن کو اَیسا چھیدُوں گاکہ وہ اُٹھ نہ سکیں گے۔ وہ میرے پاؤں کے نِیچے گِر پڑیں گے ۔
  • کیونکہ تُو نے لڑائی کے لِئے مُجھے قُوّت سے کمربستہ کِیا اور میرے مُخالِفوں کو میرے سامنے زیر کِیا۔
  • تُو نے میرے دُشمنوں کی پُشت میری طرف پھیر دی تاکہ مَیں اپنے عداوت رکھنے والوں کو کاٹ ڈالُوں۔
  • اُنہوں نے دُہائی دی پر کوئی نہ تھا جو بچائے ۔ خُداوند کو بھی پُکارا پر اُس نے اُن کو جواب نہ دِیا ۔
  • تب مَیں نے اُن کو کُوٹ کُوٹ کر ہوا میں اُڑتی ہُوئی گرد کی مانِند کر دِیا ۔ مَیں نے اُن کوگلی کُوچوں کی کِیچڑ کی طرح نِکال پھینکا۔
  • تُو نے مُجھے قَوم کے جھگڑوں سے بھی چُھڑایا ۔ تُو نے مُجھے قَوموں کا سردار بنایا ہے ۔ جِس قَوم سے مَیں واقِف بھی نہیں وہ میری مُطِیع ہوگی۔
  • میرا نام سُنتے ہی وہ میری فرمانبرداری کریں گے ۔ پردیسی میرے تابِع ہو جائیں گے۔
  • پردیسی مُرجھا جائیں گے اور اپنے قلعوں سے تھرتھراتے ہُوئے نِکلیں گے ۔
  • خُداوند زِندہ ہے ۔ میری چٹان مُبارک ہو ۔ اور میرا نجات دینے والا خُدا مُمتاز ہو!
  • وُہی خُدا جو میرا اِنتقام لیتا ہے اور اُمّتوں کو میرے سامنے زیر کرتا ہے
  • وہ مُجھے میرے دُشمنوں سے چُھڑاتا ہے بلکہ تُو مُجھے میرے مُخالِفوں پر سرفراز کرتا ہے۔ تُو مُجھے تُند خُو آدمی سے رہائی دیتا ہے۔
  • اِس لِئے اَے خُداوند! مَیں قَوموں کے درمیان تیری شُکرگُذاری اور تیرے نام کی مدح سرائی کرُوں گا۔
  • وہ اپنے بادشاہ کو بڑی نجات عِنایت کرتا ہے اور اپنے ممسُوح داؤُد اور اُس کی نسل پر ہمیشہ شفقت کرتا ہے۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔
  • آسمان خُدا کا جلال ظاہِر کرتا ہے اور فضا اُس کی دست کاری دِکھاتی ہے۔
  • دِن سے دِن بات کرتا ہے اور رات کو رات حِکمت سِکھاتی ہے۔
  • نہ بولنا ہے نہ کلام۔ نہ اُن کی آواز سنائی دیتی ہے۔
  • اُن کا سُر ساری زمِین پر اور اُن کاکلام دُنیا کی اِنتہا تک پُہنچاہے۔ اُس نے آفتاب کے لِئے اُن میں خَیمہ لگایاہے
  • جو دُلہے کی مانِند اپنے خلوت خانہ سے نِکلتا ہے اور پہلوان کی طرح اپنی دَوڑ میں دَوڑنے کو خُوش ہے۔
  • وہ آسمان کی اِنتہا سے نِکلتا ہے اور اُس کی گشت اُس کے کناروں تک ہوتی ہے اور اُس کی حرارت سے کوئی چِیز بے بہرہ نہیں۔
  • خُداوند کی شرِیعت کامِل ہے ۔ وہ جان کو بحال کرتی ہے۔ خُداوند کی شہادت برحق ہے ۔ نادان کو دانِش بخشتی ہے ۔
  • خُداوند کے قوانِین راست ہیں ۔ وہ دِل کو فرحت پُہنچاتے ہیں ۔ خُداوند کا حُکم بے عَیب ہے ۔ وہ آنکھوں کو رَوشن کرتا ہے ۔
  • خُداوند کا خَوف پاک ہے ۔ وہ ابد تک قائِم رہتا ہے ۔ خُداوند کے احکام برحق اور بالکُل راست ہیں۔
  • وہ سونے سے بلکہ بُہت کُندن سے زِیادہ پسندِیدہ ہیں۔ وہ شہد سے بلکہ چھتّے کے ٹپکوں سے بھی شِیرِین ہیں۔
  • نیز اُن سے تیرے بندے کو آگاہی مِلتی ہے ۔ اُن کو ماننے کا اجر بڑا ہے۔
  • کَون اپنی بُھول چُوک کو جان سکتا ہے؟ تُو مُجھے پوشِیدہ عَیبوں سے پاک کر۔
  • تُو اپنے بندے کو بے باکی کے گُناہوں سے بھی باز رکھ۔ وہ مُجھ پر غالِب نہ آئِیں تو مَیں کامِل ہُوں گا ۔ اور بڑے گُناہ سے بچا رہُوں گا۔
  • میرے مُنہ کا کلام اور میرے دِل کا خیال تیرے حضُور مقبُول ٹھہرے ۔ اَے خُداوند! اَے میری چٹان اور میرے فِدیہ دینے والے!
  • مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور ۔
  • مُصِیبت کے دِن خُداوند تیری سُنے ۔ یعقُو ب کے خُدا کا نام تُجھے بُلندی پر قائِم کرے !
  • وہ مَقدِس سے تیرے لِئے کُمک بھیجے اور صِیُّون سے تُجھے تقوِیت بخشے!
  • وہ تیرے سب ہدیوں کو یاد رکھّے اور تیری سوختنی قُربانی کو قبُول کرے! (سِلاہ)
  • وہ تیرے دِل کی آرزُو بر لائے اور تیری سب مشوَرت پُوری کرے!
  • ہم تیری نجات پر شادیانہ بجائیں گے اور اپنے خُدا کے نام پر جھنڈے کھڑے کریں گے۔ خُداوند تیری تمام درخواستیں پُوری کرے!
  • اب مَیں جان گیاکہ خُداوند اپنے ممسُوح کو بچا لیتا ہے۔ وہ اپنے دہنے ہاتھ کی نجات بخش قُوّت سے اپنے مُقدّس آسمان پر سے اُسے جواب دے گا ۔
  • کِسی کو رتھوں کا اور کِسی کو گھوڑوں کا بھروسا ہے پر ہم تُو خُداوند اپنے خُدا ہی کا نام لیں گے۔
  • وہ تو جُھکے اورگِر پڑے پر ہم اُٹھے اورسیدھے کھڑے ہیں۔
  • اَے خُداوند! بچا لے۔ جِس دِن ہم پُکاریں تو بادشاہ ہمیں جواب دے ۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُداوند! تیری قُوّت سے بادشاہ خُوش ہوگا اور تیری نجات سے اُسے نہایت شادمانی ہو گی ۔
  • تُو نے اُس کے دِل کی آرزُو پُوری کی ہے اور اُس کے مُنہ کی درخواست کو نامنظُور نہیں کِیا ۔ (سِلاہ)
  • کیونکہ تُو اُسے عُمدہ برکتیں بخشنے میں پیش قدمی کرتا اور خالِص سونے کا تاج اُس کے سر پر رکھتا ہے ۔
  • اُس نے تُجھ سے زِندگی چاہی اور تُو نے بخشی۔ بلکہ عُمر کی درازی ہمیشہ کے لِئے۔
  • تیری نجات کے سبب سے اُس کی شوکت عظیِم ہے ۔ تُو اُسے حشمت و جلال سے آراستہ کرتا ہے۔
  • کیونکہ تُو ہمیشہ کے لِئے اُسے برکتوں سے مالا مال کرتا ہے اور اپنے حضُور اُسے خُوش و خُرّم رکھتا ہے۔
  • کیونکہ بادشاہ کا توکُّل خُداوند پر ہے اور حق تعالیٰ کی شفقت کی بدَولت اُسے ہرگز جُنبِش نہ ہو گی۔
  • تیرا ہاتھ تیرے سب دُشمنوں کو ڈُھونڈ نِکالے گا۔ تیرا دہنا ہاتھ تُجھ سے کِینہ رکھنے والوں کا پتہ لگا لے گا۔
  • تُو اپنے قہر کے وقت اُن کو جلتے تنُور کی مانِند کر دے گا۔ خُداوند اپنے غضب میں اُن کو نِگل جائے گا اور آگ اُن کو کھا جائے گی۔
  • تُو اُن کے پَھل کو زمِین پر سے نابُود کر دے گا اور اُن کی نسل کو بنی آدم میں سے۔
  • کیونکہ اُنہوں نے تُجھ سے بدی کرنا چاہا۔ اُنہوں نے اَیسا منصُوبہ باندھا جِسے وہ پُورا نہیں کر سکتے۔
  • کیونکہ تُو اُن کا مُنہ پھیر دے گا ۔ تُو اُن کے مُقابلہ میں اپنے چِلّے چڑھائے گا۔
  • اَے خُداوند! تُو اپنی ہی قُو ّت میں سربُلند ہو! اور ہم گا کر تیری قُدرت کی سِتایش کریں گے۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے ایّلت ہَشّحرَ کے سُر پر داؤُد کامزمُور۔
  • اَے میرے خُدا! اَے میرے خُدا! تُو نے مُجھے کیوں چھوڑ دیا؟ تُو میری مدد اور میرے نالہ و فریاد سے کیوں دُور رہتاہے؟
  • اَے میرے خُدا! مَیں دِن کوپُکارتا ہُوں پرتُو جواب نہیں دیتا اور رات کو بھی اور خاموش نہیں ہوتا۔
  • لیکن تُو قُدُّوس ہے ۔ تُوجو اِسرائیل کی حمد و ثنا پر تخت نشِین ہے۔
  • ہمارے باپ دادا نے تُجھ پر توکُّل کِیا ۔ اُنہوں نے توکُّل کِیا اور تُو نے اُن کوچُھڑایا۔
  • اُنہوں نے تُجھ سے فریاد کی اور رہائی پائی ۔ اُنہوں نے تُجھ پر توکُّل کِیا اور شرمِندہ نہ ہُوئے ۔
  • پر مَیں تو کِیڑا ہُوں ۔ اِنسان نہیں ۔ آدمِیوں میں انگُشت نُما ہُوں اور لوگوں میں حقِیر۔
  • وہ سب جو مُجھے دیکھتے ہیں میرا مضحکہ اُڑاتے ہیں ۔ وہ مُنہ چڑاتے ۔ وہ سر ہِلاہِلا کر کہتے ہیں
  • اپنے کو خُداوند کے سپُرد کر دے ۔ وُہی اُسے چُھڑا ئے ۔ جبکہ وہ اُس سے خُوش ہے تو وُہی اُسے چُھڑائے ۔
  • پر تُو ہی مُجھے پیٹ سے باہر لایا۔ جب مَیں شِیرخوار ہی تھا تُونے مُجھے توکُّل کرنا سِکھایا۔
  • مَیں پَیدایش ہی سے تُجھ پر چھوڑا گیا۔ میری ماں کے پیٹ ہی سے تُو میرا خُدا ہے۔
  • مُجھ سے دُور نہ رہ کیونکہ مُصِیبت قرِیب ہے۔ اِس لِئے کہ کوئی مددگار نہیں۔
  • بُہت سے سانڈوں نے مُجھے گھیر لِیا ہے۔ بسن کے زورآور سانڈ مُجھے گھیرے ہُوئے ہیں ۔
  • وہ پھاڑنے اور گرجنے والے بَبر کی طرح مُجھ پر اپنا مُنہ پسارے ہُوئے ہیں۔
  • مَیں پانی کی طرح بہہ گیا۔ میری سب ہڈّیاں اُکھڑ گئیِں۔ میرا دِل موم کی مانِند ہو گیا۔ وہ میرے سِینہ میں پِگھل گیا۔
  • میری قُوّت ٹِھیکرے کی مانِند خُشک ہو گئی اور میری زُبان میرے تالُو سے چِپک گئی اور تُو نے مُجھے مَوت کی خاک میں مِلا دِیا۔
  • کیونکہ کُتّوں نے مُجھے گھیر لِیا ہے ۔ بدکاروں کی گروہ مُجھے گھیرے ہُوئے ہے۔ وہ میرے ہاتھ اور میرے پاؤں چھیدتے ہیں ۔
  • مَیں اپنی سب ہڈِّیاں گِن سکتا ہُوں۔ وہ مُجھے تاکتے اور گُھورتے ہیں۔
  • وہ میرے کپڑے آپس میں بانٹتے ہیں اور میری پوشاک پر قُرعہ ڈالتے ہیں
  • لیکن تُو اَے خُداوند! دُور نہ رہ ۔ اَے میرے چارہ ساز! میری مدد کے لِئے جلدی کر۔
  • میری جان کو تلوار سے بچا۔ میری جان کو کُتّے کے قابُوسے۔
  • مُجھے بَبر کے مُنہ سے بچا ۔ بلکہ تُو نے سانڈوں کے سِینگوں میں سے مُجھے چُھڑایا ہے۔
  • مَیں اپنے بھائِیوں سے تیرے نام کا اِظہار کرُوں گا۔ جماعت میں تیری سِتایش کرُو ں گا۔
  • اَے خُداوند سے ڈرنے والو! اُس کی سِتایش کرو ۔ اَے یعقُو ب کی اَولاد! سب اُس کی تمجِید کرو اور اَے اِسرا ئیل کی نسل! سب اُس کا ڈر مانو۔
  • کیونکہ اُس نے نہ تو مُصِیبت زدہ کی مُصِیبت کو حقِیر جانانہ اُس سے نفرت کی۔ نہ اُس سے اپنا مُنہ چُھپایا بلکہ جب اُس نے خُدا سے فریاد کی تو اُس نے سُن لی۔
  • بڑے مجمع میں میری ثنا خوانی کا باعِث تُو ہی ہے ۔ مَیں اُس سے ڈرنے والوں کے رُوبرُو اپنی نذریں ادا کرُوں گا
  • حلِیم کھائیں گے اور سیر ہوں گے ۔ خُداوند کے طالِب اُس کی سِتایش کریں گے ۔ تُمہارا دِل ابد تک زِندہ رہے!
  • ساری دُنیا خُداوند کو یاد کرے گی اور اُس کی طرف رجُوع لائے گی اور قَوموں کے سب گھرانے تیرے حضُور سِجدہ کریں گے۔
  • کیونکہ سلطنت خُداوند کی ہے۔ وُہی قَوموں پر حاکِم ہے۔
  • دُنیا کے سب آسُودہ حال لوگ کھائیں گے اور سِجدہ کریں گے۔ وہ سب جو خاک میں مِل جاتے ہیں اُس کے حضُور جُھکیں گے ۔ بلکہ وہ بھی جو اپنی جان کوجِیتا نہیں رکھ سکتا۔
  • ایک نسل اُس کی بندگی کرے گی۔ دُوسری پُشت کو خُداوند کی خبر دی جائے گی۔
  • وہ آئیں گے اور اُس کی صداقت کو ایک قَوم پر جو پَیدا ہو گی یہ کہہ کر ظاہِر کریں گے کہ اُس نے یہ کام کِیا ہے۔
  • داؤُد کا مزمُور
  • خُداوند میرا چَوپان ہے ۔ مُجھے کمی نہ ہو گی۔
  • وہ مُجھے ہری ہری چراگاہوں میں بِٹھاتا ہے ۔ وہ مُجھے راحت کے چشموں کے پاس لے جاتا ہے ۔
  • وہ میری جان کو بحال کرتا ہے۔ وہ مُجھے اپنے نام کی خاطِر صداقت کی راہوں پر لے چلتا ہے۔
  • بلکہ خواہ مَوت کے سایہ کی وادی میں سے میرا گُذر ہو مَیں کِسی بلا سے نہیں ڈرُوں گا کیونکہ تُومیرے ساتھ ہے ۔ تیرے عصا اور تیری لاٹھی سے مُجھے تسلّی ہے۔
  • تُو میرے دُشمنوں کے رُوبرُو میرے آگے دستر خوان بِچھاتا ہے۔ تُو نے میرے سر پر تیل ملا ہے ۔ میرا پِیالہ لبریز ہوتا ہے۔
  • یقیناً بھلائی اور رحمت عُمر بھر میرے ساتھ ساتھ رہیں گی اور مَیں ہمیشہ خُداوند کے گھر میں سکُونت کرُوں گا۔
  • داؤُد کا مزمُور۔
  • زمِین اور اُس کی معمُوری خُداوند ہی کی ہے ۔ جہان اور اُس کے باشِندے بھی۔
  • کیونکہ اُس نے سمُندروں پر اُس کی بُنیاد رکھّی اور سَیلابوں پر اُسے قائِم کِیا۔
  • خُداوند کے پہاڑ پر کَون چڑھے گا اور اُس کے مُقدّس مقام پر کَون کھڑا ہو گا؟
  • وُہی جِس کے ہاتھ صاف ہیں اور جِس کا دِل پاک ہے ۔ جِس نے بطالت پر دِل نہیں لگایا اور مکر سے قَسم نہیں کھائی۔
  • وہ خُداوند کی طرف سے برکت پائے گا ۔ ہاں اپنے نجات دینے والے خُدا کی طرف سے صداقت۔
  • یہی اُس کے طالِبوں کی پُشت ہے ۔ یہی تیرے دِیدار کے خواہاں ہیں ۔ یعنی یعقُوب ۔ (سِلاہ)
  • اَے پھاٹکو! اپنے سر بُلند کرو ۔ اَے ابدی دروازو! اُونچے ہو جاؤ اور جلال کا بادشاہ داخِل ہو گا۔
  • یہ جلال کا بادشاہ کَون ہے؟ خُداوند جو قوِی اور قادِر ہے۔ خُداوند جو جنگ میں زورآور ہے۔
  • اَے پھاٹکو! اپنے سر بُلند کرو ۔ اَے ابدی دروازو! اُن کو بُلند کرو اور جلال کا بادشاہ داخِل ہو گا۔
  • یہ جلال کا بادشاہ کَون ہے؟ لشکروں کا خُداوند۔ وُہی جلال کا بادشاہ ہے ۔(سِلاہ)
  • داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُداوند! مَیں اپنی جان تیری طرف اُٹھاتا ہُوں ۔
  • اَے میرے خُدا! مَیں نے تُجھ پر توکُّل کِیا ہے ۔ مُجھے شرمِندہ نہ ہونے دے۔ میرے دُشمن مُجھ پر شادیانہ نہ بجائیں۔
  • بلکہ جو تیرے مُنتظِر ہیں اُن میں سے کوئی شرمِندہ نہ ہو گا۔ پر جو ناحق بے وفائی کرتے ہیں وُہی شرمِندہ ہوں گے ۔
  • اَے خُداوند! اپنی راہیں مُجھے دِکھا ۔ اپنے راستے مُجھے بتا دے۔
  • مُجھے اپنی سچّائی پر چلا اور تعلِیم دے۔ کیونکہ تُو میرا نجات دینے والا خُدا ہے۔ مَیں دِن بھر تیرا ہی مُنتظِر رہتا ہُوں۔
  • اَے خُداوند اپنی رحمتوں اور شفقتوں کو یاد فرما کیونکہ وہ ازل سے ہیں۔
  • میری جوانی کی خطاؤں اور میرے گُناہوں کو یاد نہ کر۔ اَے خُداوند! اپنی نیکی کی خاطِر اپنی شفقت کے مُطابِق مُجھے یاد فرما۔
  • خُداوند نیک اور راست ہے۔ اِس لِئے وہ گُنہگاروں کو راہِ حق کی تعلِیم دے گا۔
  • وہ حلِیموں کو اِنصاف کی ہِدایت کرے گا۔ ہاں وہ حلِیموں کو اپنی راہ بتائے گا۔
  • جو خُداوند کے عہد اور اُس کی شہادتوں کو مانتے ہیں اُن کے لِئے اُس کی سب راہیں شفقت اور سچّائی ہیں۔
  • اَے خُداوند! اپنے نام کی خاطِر میری بدکاری مُعاف کر دے کیونکہ وہ بڑی ہے ۔
  • وہ کَون ہے جو خُداوند سے ڈرتا ہے؟ خُداوند اُس کو اُسی راہ کی تعلِیم دے گا جو اُسے پسندہے۔
  • اُس کی جان راحت میں رہے گی اور اُس کی نسل زمِین کی وارِث ہو گی۔
  • خُداوند کے راز کو وُہی جانتے ہیں جو اُس سے ڈرتے ہیں اور وہ اپنا عہد اُن کو بتائے گا۔
  • میری آنکھیں ہمیشہ خُداوند کی طرف لگی رہتی ہیں کیونکہ وُہی میرا پاؤں دام سے چُھڑائے گا۔
  • میری طرف مُتوجِّہ ہو اور مُجھ پر رحم کر کیونکہ مَیں بیکس اور مُصِیبت زدہ ہُوں۔
  • میرے دِل کے دُکھ بڑھ گئے ۔ تُو مُجھے میری تکلِیفوں سے رہائی دے۔
  • تُو میری مُصِیبت اور جانفشانی کودیکھ اور میرے سب گُناہ مُعاف فرما۔
  • میرے دُشمنوں کو دیکھ کیونکہ وہ بُہت ہیں اور اُن کو مُجھ سے سخت عداوت ہے۔
  • میری جان کی حِفاظت کر اور مُجھے چُھڑا۔ مُجھے شرمِندہ نہ ہونے دے کیونکہ میرا توکُّل تُجھ ہی پر ہے۔
  • دِیانت داری اور راست بازی مُجھے سلامت رکھّیں کیونکہ مُجھے تیری ہی آس ہے۔
  • اَے خُدا! اِسرائیل کو اُس کے سب دُکھوں سے چُھڑا لے۔
  • داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُداوند میرا اِنصاف کر کیونکہ مَیں راستی سے چلتا رہا ہُوں اور مَیں نے خُداوند پر بے لغزِش توکُّل کِیا ہے ۔
  • اَے خُداوند! مُجھے جانچ اور آزما۔ میرے دِل و دِماغ کو پرکھ۔
  • کیونکہ تیری شفقت میری آنکھوں کے سامنے ہے اور مَیں تیری سچّائی کی راہ پر چلتا رہا ہُوں۔
  • مَیں بے ہُودہ لوگوں کے ساتھ نہیں بَیٹھا۔ مَیں رِیاکاروں کے ساتھ کہیں نہیں جاؤُں گا۔
  • بدکرداروں کی جماعت سے مُجھے نفرت ہے۔ مَیں شرِیروں کے ساتھ نہیں بَیٹھُوں گا۔
  • مَیں بے گُناہی میں اپنے ہاتھ دھوؤُں گا اور اَے خُداوند! مَیں تیرے مذبح کا طواف کرُوں گا
  • تاکہ شُکرگُذاری کی آواز بُلند کرُوں اور تیرے سب عجِیب کاموں کو بیان کرُوں۔
  • اَے خُداوند! مَیں تیری سکُونت گاہ اور تیرے جلال کے خَیمہ کو عزِیز رکھتا ہُوں۔
  • میری جان کو گُنہگاروں کے ساتھ اور میری زِندگی کو خُونی آدمیوں کے ساتھ نہ مِلا ۔
  • جِن کے ہاتھوں میں شرارت ہے اور جِن کا دہنا ہاتھ رِشوتوں سے بھرا ہے۔
  • پر مَیں تو راستی سے چلتا رہُوں گا۔ مُجھے چُھڑا لے اور مُجھ پر رحم کر۔
  • میرا پاؤں ہموار جگہ پر قائِم ہے۔ مَیں جماعتوں میں خُداوند کو مُبارک کہُوں گا۔
  • داؤُد کا مزمُور۔
  • خُداوند میری رَوشنی اور میری نجات ہے ۔ مُجھے کِس کی دہشت؟ خُداوند میری زِندگی کا پُشتہ ہے ۔مُجھے کِسں کی ہَیبت؟
  • جب شریر یعنی میرے مُخالِف اور میرے دُشمن میرا گوشت کھانے کو مُجھ پر چڑھ آئے تو وہ ٹھوکر کھاکر گِر پڑے۔
  • خواہ میرے خِلاف لشکر خَیمہ زن ہو میرا دِل نہیں ڈرے گا۔ خواہ میرے مُقابلہ میں جنگ برپا ہو تَو بھی مَیں خاطِر جمع رہُوں گا۔
  • مَیں نے خُداوند سے ایک درخواست کی ہے ۔ مَیں اِسی کا طالِب رہُوں گا کہ مَیں عُمر بھر خُداوند کے گھر میں رہُوں تاکہ خُداوند کے جمال کو دیکھُوں اور اُس کی ہَیکل میں اِستِفسار کِیا کرُوں۔
  • کیونکہ مُصِیبت کے دِن وہ مُجھے اپنے شامیانہ میں پوشِیدہ رکھّے گا وہ مُجھے اپنے خَیمہ کے پردہ میں چُھپا لے گا ۔ وہ مُجھے چٹان پر چڑھا دے گا۔
  • اب مَیں اپنے چاروں طرف کے دُشمنوں پر سرفراز کِیا جاؤُں گا ۔ مَیں اُس کے خَیمہ میں خُوشی کی قُربانیاں گُذرانُوں گا۔ مَیں گاؤُں گا ۔ مَیں خُداوند کی مدح سرائی کرُوں گا۔
  • اَے خُداوند! میری آواز سُن ۔ مَیں پُکارتا ہُوں۔ مُجھ پر رحم کر اور مُجھے جواب دے۔
  • جب تُو نے فرمایا کہ میرے دِیدار کے طالِب ہو تو میرے دِل نے تُجھ سے کہا اَے خُداوند مَیں تیرے دِیدار کا طالِب رہُوں گا ۔
  • مُجھ سے رُوپوش نہ ہو ۔ اپنے بندہ کو قہر سے نہ نِکال۔ تُو میرا مددگار رہا ہے۔ نہ مُجھے ترک کر نہ مُجھے چھوڑ اَے میرے نجات دینے والے خُدا!
  • جب میرا باپ اور میری ماں مُجھے چھوڑ دیں تو خُداوند مُجھے سنبھال لے گا۔
  • اَے خُداوند مُجھے اپنی راہ بتا اور میرے دُشمنوں کے سبب سے مُجھے ہموار راستہ پر چلا۔
  • مُجھے میرے مُخالِفوں کی مرضی پر نہ چھوڑ کیونکہ جُھوٹے گواہ اور بے رحمی سے پُھنکارنے والے میرے خِلاف اُٹھے ہیں۔
  • اگر مُجھے یقِین نہ ہوتا کہ زِندوں کی زمین میں خُداوند کے اِحسان کو دیکھُوں گا تو مُجھے غش آجاتا ۔
  • خُداوند کی آس رکھ۔ مضبُوط ہو اور تیرا دِل قوی ہو ۔ ہاں خُداوند ہی کی آس رکھ۔
  • داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُداوند! مَیں تُجھ ہی کو پُکارُوں گا ۔ اَے میری چٹان! تُو میری طرف سے کان بند نہ کر ۔ اَیسا نہ ہو کہ اگر تُو میری طرف سے خاموش رہے تو مَیں اُن کی مانِند بن جاؤُں جو پاتال میں جاتے ہیں۔
  • جب مَیں تُجھ سے فریاد کرُوں اور اپنے ہاتھ تیری مُقدّس ہَیکل کی طرف اُٹھاؤُں تو میری مِنّت کی آواز کو سُن لے۔
  • مُجھے اُن شرِیروں اور بدکرداروں کے ساتھ گھسِیٹ نہ لے جا جو اپنے ہمسایوں سے صُلح کی باتیں کرتے ہیں مگر اُن کے دِلوں میں بدی ہے۔
  • اُن کے افعال و اعمال کی بُرائی کے مُوافِق اُن کو بدلہ دے ۔ اُن کے ہاتھوں کے کاموں کے مُطابِق اُن سے سلُوک کر۔ اُن کے کِئے کا عِوض اُن کو دے۔
  • وہ خُداوند کے کاموں اور اُس کی دست کاری پر دِھیان نہیں کرتے۔ اِس لِئے وہ اُن کو گِرا دے گا اور پِھر نہیں اُٹھائے گا۔
  • خُداوند مُبارک ہو۔ اِس لِئے کہ اُس نے میری مِنّت کی آواز سُن لی ۔
  • خُداوند میری قُوّت اور میری سِپر ہے ۔ میرے دِل نے اُس پر توکُّل کِیا ہے اور مُجھے مدد مِلی ہے اِسی لِئے میرا دِل نہایت شادمان ہے اور مَیں گِیت گا کر اُس کی سِتایش کرُوں گا۔
  • خُداوند اُن کی قُوّت ہے۔ وہ اپنے ممسُوح کے لِئے نجات کا قلعہ ہے۔
  • اپنی اُمّت کو بچا اور اپنی مِیراث کو برکت دے ۔ اُن کی پاسبانی کر اور اُن کو ہمیشہ تک سنبھالے رہ ۔
  • داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے فرِشتگان خُداوند کی۔ خُداوند ہی کی تمِجید و تعظِیم کرو۔
  • خُداوند کی اَیسی تمِجید کرو جو اُس کے نام کے شایاں ہے۔ پاک آرایش کے ساتھ خُداوند کو سِجدہ کرو۔
  • خُداوند کی آواز بادلوں پر ہے ۔ خُدایِ ذُوالجلال گرجتا ہے ۔ خُداوند دلدار بادلوںپر ہے۔
  • خُداوند کی آواز میں قُدرت ہے ۔ خُداوند کی آواز میں جلال ہے۔
  • خُداوند کی آواز دیوداروں کو توڑ ڈالتی ہے۔ بلکہ خُداوند لُبنان کے دیوداروں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کردیتا ہے۔
  • وہ اُن کو بچھڑے کی مانِند۔ لُبنان اور سِریُون کو جنگلی بچھڑے کی مانِند کُداتا ہے۔
  • خُداوند کی آواز آگ کے شُعلوں کو چِیرتی ہے۔
  • خُداوند کی آواز بیابان کو ہلا دیتی ہے ۔ خُداوند قادِس کے بیابان کو ہِلا ڈالتا ہے۔
  • خُداوند کی آواز سے ہرنیوں کے حمل گِر جاتے ہیں ۔ اور وہ جنگلوں کو بے برگ کر دیتی ہے ۔ اُس کی ہَیکل میں ہر ایک جلال ہی جلال پُکارتا ہے۔
  • خُداوند طُوفان کے وقت تخت نشِین تھا۔ بلکہ خُداوند ہمیشہ تک تخت نشِین ہے۔
  • خُداوند اپنی اُمّت کو زور بخشے گا۔ خُداوند اپنی اُمّت کو سلامتی کی برکت دے گا۔
  • داؤُد کا مزمُور۔ ہَیکل کی تقدِیس کے وقت کا گِیت۔
  • اَے خُداوند!مَیں تیری تمِجید کرُوں گا کیونکہ تُونے مُجھے سرفراز کِیا ہے اور میرے دُشمنوں کو مُجھ پر خُوش ہونے نہ دِیا۔
  • اَے خُداوند میرے خُدا! مَیں نے تُجھ سے فریاد کی اور تُو نے مُجھے شِفا بخشی ۔
  • اَے خُداوند! تُو میری جان کو پاتال سے نِکال لایاہے ۔ تُو نے مُجھے زِندہ رکھّا ہے کہ گور میں نہ جاؤُں۔
  • خُداوند کی سِتایش کرو اَے اُس کے مُقدّسو! اور اُس کے قُدس کو یاد کر کے شُکرگُذاری کرو
  • کیونکہ اُس کا قہر دم بھر کا ہے ۔ اُس کا کرم عُمر بھر کا۔ رات کو شاید رونا پڑے پر صُبح کو خُوشی کی نَوبت آتی ہے۔
  • مَیں نے اپنی اِقبال مندی کے وقت یہ کہا تھا کہ مُجھے کبھی جُنبِش نہ ہو گی۔
  • اَے خُداوند! تُو نے اپنے کرم سے میرے پہاڑ کو قائِم رکھّا تھا۔ جب تُو نے اپنا چہرہ چُھپایا تو مَیں گھبرا اُٹھا۔
  • اَے خُداوند! مَیں نے تُجھ سے فریاد کی۔ مَیں نے خُداوند سے مِنّت کی۔
  • جب مَیں گور میں جاؤُں تو میری مَوت سے کیا فائِدہ ؟ کیا خاک تیری سِتایش کرے گی؟ کیا وہ تیری سچّائی کوبیان کرے گی؟
  • سُن لے اَے خُداوند! اور مُجھ پر رحم کر۔ اَے خُداوند! تُو میرا مددگار ہو۔
  • تُو نے میرے ماتم کو ناچ سے بدل دِیا۔ تُو نے میرا ٹاٹ اُتار ڈالا اور مُجھے خُوشی سے کمربستہ کِیا
  • تاکہ میری رُوح تیری مدح سرائی کرے اور چُپ نہ رہے۔ اَے خُداوند میرے خُدا! مَیں ہمیشہ تیرا شُکر کرتا رہُوں گا۔
  • مِیر مغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُداوند! میرا توکُّل تُجھ پر ہے ۔ مُجھے کبھی شرمِندہ نہ ہونے دے ۔ اپنی صداقت کی خاطِر مُجھے رہائی دے۔
  • اپنا کان میری طرف جُھکا ۔ جلد مُجھے چُھڑا ۔ تُو میرے لِئے مضبُوط چٹان میرے بچانے کو پناہ گاہ ہو۔
  • کیونکہ تُو ہی میری چٹان اور میرا قلعہ ہے ۔ اِس لِئے اپنے نام کی خاطِر میری رہبری اور رہنُمائی کر۔
  • مُجھے اُس جال سے نِکال لے جو اُنہوں نے چُھپ کر میرے لِئے بچھایا ہے کیونکہ تُو ہی میرا مُحکم قلعہ ہے۔
  • مَیں اپنی رُوح تیرے ہاتھ میں سَونپتا ہُوں۔ اَے خُداوند! سچّائی کے خُدا! تُو نے میرا فِدیہ دِیا ہے۔
  • مُجھے اُن سے نفرت ہے جو جُھوٹے معبُودوں کو مانتے ہیں ۔ میرا توکُّل تو خُداوند ہی پر ہے۔
  • مَیں تیری رحمت سے خُوش و خُرّم رہُوں گا کیونکہ تُو نے میرا دُکھ دیکھ لِیا ہے ۔ تُو میری جان کی مُصِیبتوں سے واقِف ہے۔
  • تُو نے مُجھے دُشمن کے ہاتھ میں اسِیر نہیں چھوڑا ۔ تُو نے میرے پاؤں کُشادہ جگہ میں رکھّے ہیں۔
  • اَے خُداوند! مُجھ پر رحم کر کیونکہ مَیں مُصِیبت میں ہُوں ۔ میری آنکھ بلکہ میری جان اور میرا جِسم سب رنج کے مارے گُھلے جاتے ہیں۔
  • کیونکہ میری جان غم میں اور میری عُمر کراہنے میں فناہُوئی۔ میرا زور میری بدکاری کے باعِث سے جاتا رہا اور میری ہڈّیاں گُھل گئِیں۔
  • مَیں اپنے سب مُخالِفوں کے سبب سے اپنے ہمسایوں کے لِئے از بس انگُشت نُما اور اپنے جان پہچانوں کے لِئے خَوف کا باعِث ہُوں۔ جِنہوں نے مُجھ کو باہر دیکھا مُجھ سے دُور بھاگے ۔
  • مَیں مُردہ کی مانِند دِل سے بُھلا دِیا گیا ہُوں۔ مَیں ٹُوٹے برتن کی مانِند ہُوں۔
  • کیونکہ مَیں نے بہتوں سے اپنی بدنامی سُنی ہے۔ ہر طرف خَوف ہی خَوف ہے۔ جب اُنہوں نے مِل کر میرے خِلاف مشوَرہ کِیا تو میری جان لینے کا منصُوبہ باندھا۔
  • لیکن اَے خُداوند! میرا توکُّل تُجھ پر ہے ۔ مَیں نے کہا تُو میرا خُدا ہے۔
  • میرے ایّام تیرے ہاتھ میں ہیں ۔ مُجھے میرے دُشمنوں اور ستانے والوں کے ہاتھ سے چُھڑا۔
  • اپنے چہرے کو اپنے بندہ پر جلوہ گر فرما۔ اپنی شفقت سے مُجھے بچا لے۔
  • اَے خُداوند! مُجھے شرمِندہ نہ ہونے دے کیونکہ مَیں نے تُجھ سے دُعا کی ہے۔ شرِیر شرمِندہ ہو جائیں اور پاتال میں خاموش ہوں۔
  • جُھوٹے ہونٹ بند ہوجائیں جو صادِقوں کے خِلاف غرُور اور حقارت سے تکبُّر کی باتیں بولتے ہیں۔
  • آہ! تُو نے اپنے ڈرنے والوں کے لِئے کَیسی بڑی نِعمت رکھ چھوڑی ہے۔ جِسے تُو نے بنی آدم کے سامنے اپنے توکُّل کرنے والوں کے لِئے تیّار کِیا۔
  • تُو اُن کو اِنسان کی بندِشوں سے اپنی حضُوری کے پردہ میں چُھپالے گا۔ تُو اُن کو زُبان کے جھگڑوں سے شامیانہ میں پوشِیدہ رکھّے گا۔
  • خُداوند مُبارک ہو۔ کیونکہ اُس نے مُجھ کومُحکم شہر میں اپنی عجِیب شفقت دِکھائی ۔
  • مَیں نے تو جلد بازی سے کہا تھا کہ مَیں تیرے سامنے سے کاٹ ڈالا گیا۔ تَو بھی جب مَیں نے تُجھ سے فریاد کی تو تُو نے میری مِنّت کی آواز سُن لی
  • خُداوند سے مُحبّت رکھّو اَے اُس کے سب مُقدّسو ! خُداوند اِیمانداروں کو سلامت رکھتا ہے اور مغرُوروں کو خُوب ہی بدلہ دیتا ہے۔
  • اَے خُداوند پر آس رکھنے والو! سب مضبُوط ہو اور تُمہارا دِل قوِی رہے۔
  • داؤُد کا مزمُور مشکِیل۔
  • مُبارک ہے وہ جِس کی خطا بخشی گئی اور جِس کا گُناہ ڈھانکا گیا۔
  • مُبارک ہے وہ آدمی جِس کی بدکاری کو خُداوند حِساب میں نہیں لاتا اور جِس کے دِل میں مکر نہیں۔
  • جب مَیں خاموش رہا تو دِن بھر کے کراہنے سے میری ہڈّیاں گُھل گئِیں۔
  • کیونکہ تیرا ہاتھ رات دِن مُجھ پر بھاری تھا میری تراوت گرمیوں کی خُشکی سے بدل گئی ۔ (سِلاہ)
  • مَیں نے تیرے حضُور اپنے گُناہ کو مان لِیا اور اپنی بدکاری کو نہ چُھپایا۔ مَیں نے کہا مَیں خُداوند کے حضُور اپنی خطاؤں کااِقرار کرُوں گا اور تُو نے میرے گُناہ کی بدی کو مُعاف کِیا ۔ ( سِلا ہ)
  • اِسی لِئے ہر دِین دار تُجھ سے اَیسے وقت میں دُعا کرے جب تُو مِل سکتا ہے ۔ یقینا جب سَیلاب آئے تو اُس تک نہیں پُہنچے گا۔
  • تُو میرے چُھپنے کی جگہ ہے ۔ تُو مُجھے دُکھ سے بچائے رکھّے گا۔ تُو مُجھے رہائی کے نغموں سے گھیرلے گا ۔(سِلاہ)
  • مَیں تُجھے تعلِیم دُوں گا اور جِس راہ پر تُجھے چلنا ہو گا تُجھے بتاؤُں گا ۔ مَیں تُجھے صلاح دُوں گا ۔ میری نظر تُجھ پر ہو گی۔
  • تُم گھوڑے یا خچّر کی مانِند نہ بنو جِن میں سمجھ نہیں۔ جِن کو قابُو میں رکھنے کا ساز دہانہ اور لگام ہے ورنہ وہ تیرے پاس آنے کے بھی نہیں۔
  • شرِیر پر بُہت سی مُصِیبتیں آئیں گی پر جِس کا توکُّل خُداوند پر ہے رحمت اُسے گھیرے رہے گی ۔
  • اَے صادِقو! خُداوند میں خُوش و خُرَّم رہو اور اَے راست دِلو! خُوشی سے للکارو۔
  • اَے صادِقو! خُداوند میں شادمان رہو ۔ حمد کرنا راست بازوں کو زیبا ہے۔
  • سِتار کے ساتھ خُداوند کا شُکر کرو ۔ دس تار کی بربط کے ساتھ اُس کی سِتایش کرو۔
  • اُس کے لِئے نیا گِیت گاؤ ۔ بُلند آواز کے ساتھ اچھّی طرح بجاؤ
  • کیونکہ خُداوند کا کلام راست ہے اور اُس کے سب کام باوفا ہیں۔
  • وہ صداقت اور اِنصاف کو پسند کرتا ہے ۔ زمِین خُداوند کی شفقت سے معمُور ہے۔
  • آسمان خُداوند کے کلام سے اور اُس کا سارا لشکر اُس کے مُنہ کے دَم سے بنا ۔
  • وہ سمُندر کا پانی تُودے کی مانِند جمع کرتا ہے ۔ وہ گہرے سمُندروں کو مخزنوں میں رکھتا ہے۔
  • ساری زمِین خُداوند سے ڈرے۔ جہان کے سب باشِندے اُس کا خَوف رکھّیں
  • کیونکہ اُس نے فرمایا اور ہو گیا ۔ اُس نے حُکم دِیا اور واقِع ہُؤا۔
  • خُداوند قَوموں کی مشوَرت کو باطِل کر دیتا ہے ۔ وہ اُمّتوں کے منصُوبوں کو ناچِیز بنا دیتا ہے۔
  • خُداوند کی مصلحت ابد تک قائِم رہے گی اور اُس کے دِل کے خیال نسل در نسل۔
  • مُبارک ہے وہ قَوم جِس کاخُدا خُداوند ہے اور وہ اُمّت جِس کو اُس نے اپنی ہی مِیراث کے لِئے برگُزِیدہ کِیا۔
  • خُداوند آسمان پر سے دیکھتا ہے ۔ سب بنی آدم پر اُس کی نِگاہ ہے
  • اپنی سکُونت گاہ سے وہ زمِین کے سب باشِندوں کو دیکھتا ہے۔
  • وُہی ہے جو اُن سب کے دِلوں کو بناتا اور اُن کے سب کاموں کا خیال رکھتا ہے۔
  • کِسی بادشاہ کو فَوج کی کثرت نہ بچائے گی اور کِسی زبردست آدمی کو اُس کی بڑی طاقت رہائی نہ دے گی۔
  • بچ نِکلنے کے لِئے گھوڑا بیکار ہے ۔ وہ اپنی شہہ زوری سے کِسی کو نہ بچائے گا
  • دیکھو! خُداوند کی نِگاہ اُن پر ہے جو اُس سے ڈرتے ہیں۔ جو اُس کی شفقت کے اُمِیدوار ہیں
  • تاکہ اُن کی جان مَوت سے بچائے اور قحط میں اُن کو جِیتا رکھّے۔
  • ہماری جان کو خُداوند کی آس ہے۔ وُہی ہماری کُمک اور ہماری سِپر ہے۔
  • ہمارا دِل اُس میں شادمان رہے گا کیونکہ ہم نے اُس کے پاک نام پر توکُّل کِیا ہے ۔
  • اَے خُداوند! جَیسی تُجھ پر ہماری آس ہے وَیسی ہی تیری رحمت ہم پر ہو!
  • داؤُد کا مزمُور۔ اُس وقت کا جب اُس نے اَبی مَلِک کے سامنے اپنی وضع بدلی ۔ جِس نے اُسے نِکال دِیا اوروہ چلا گیا۔
  • مَیں ہر وقت خُداوند کو مُبارک کہُوں گا ۔ اُس کی سِتایش ہمیشہ میری زُبان پر رہے گی۔
  • میری رُوح خُداوند پر فخر کرے گی۔ حلِیم یہ سُن کر خُوش ہوں گے۔
  • میرے ساتھ خُداوند کی بڑائی کرو ۔ ہم مِل کر اُس کے نام کی تمجِید کریں۔
  • مَیں خُداوند کا طالِب ہُؤا ۔ اُس نے مُجھے جواب دِیا اور میری ساری دہشت سے مُجھے رہائی بخشی۔
  • اُنہوں نے اُس کی طرف نظر کی اور مُنوّر ہو گئے اور اُن کے مُنہ پر کبھی شرمِندگی نہ آئے گی۔
  • اِس غرِیب نے دُہائی دی ۔ خُداوند نے اِس کی سُنی اور اِسے اِس کے سب دُکھوں سے بچا لِیا۔
  • خُداوند سے ڈرنے والوں کی چاروں طرف اُس کا فرِشتہ خَیمہ زن ہوتا ہے اور اُن کو بچاتا ہے۔
  • آزما کر دیکھو کہ خُداوند کَیسا مہربان ہے۔ مُبارک ہے وہ آدمی جو اُس پر توکُّل کرتا ہے
  • خُداوند سے ڈرو اَے اُس کے مُقدّسو! کیونکہ جو اُس سے ڈرتے ہیں اُن کو کُچھ کمی نہیں ۔
  • بَبر کے بچّے تو حاجت مند اور بُھوکے ہوتے ہیں پر خُداوند کے طالِب کِسی نِعمت کے مُحتاج نہ ہوں گے ۔
  • اَے بچّو! آؤ میری سُنو۔ مَیں تُم کو خُدا ترسی سِکھاؤُں گا۔
  • وہ کَون آدمی ہے جو زِندگی کا مُشتاق ہے اور بڑی عُمر چاہتا ہے تاکہ بھلائی دیکھے ؟
  • اپنی زُبان کو بدی سے باز رکھ اور اپنے ہونٹوں کو دغا کی بات سے۔
  • بدی کو چھوڑ اور نیکی کر ۔ صُلح کا طالِب ہو اور اُسی کی پَیروی کر۔
  • خُداوند کی نِگاہ صادِقوں پر ہے اور اُس کے کان اُن کی فریاد پر لگے رہتے ہیں۔
  • خُداوند کا چہرہ بدکاروں کے خِلاف ہے تاکہ اُن کی یاد زمِین پر سے مِٹا دے۔
  • صادِق چِلّائے اور خُداوند نے سُنا اور اُن کو اُن کے سب دُکھوں سے چُھڑایا
  • خُداوند شِکستہ دِلوں کے نزدِیک ہے اور خستہ جانوں کو بچاتا ہے۔
  • صادِق کی مُصِیبتیں بُہت ہیں لیکن خُداوند اُس کو اُن سب سے رہائی بخشتا ہے
  • وہ اُس کی سب ہڈِّیوں کو محفُوظ رکھتا ہے۔ اُن میں سے ایک بھی توڑی نہیں جاتی۔
  • بدی شرِیر کو ہلاک کر دے گی اور صادِق سے عداوت رکھنے والے مُجرِم ٹھہریں گے۔
  • خُداوند اپنے بندوں کی جان کا فِدیہ دیتا ہے اور جو اُس پر توکُّل کرتے ہیں اُن میں سے کوئی مُجرِم نہ ٹھہرے گا۔
  • داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُداوند! جو مُجھ سے جھگڑتے ہیں تُو اُن سے جھگڑ ۔ جو مُجھ سے لڑتے ہیں تُو اُن سے لڑ۔
  • ڈھال اور سِپر لے کر میری کُمک کے لِئے کھڑا ہو۔
  • بھالا بھی نِکال اور میرا پِیچھا کرنے والوں کا راستہ بند کر دے۔ میری جان سے کہہ مَیں تیری نجات ہُوں۔
  • جو میری جان کے خواہاں ہیں وہ شرمِندہ اور رُسوا ہوں ۔ جو میرے نُقصان کا منصُوبہ باندھتے ہیں وہ پسپا اور پریشان ہو ں۔
  • وہ اَیسے ہو جائیں جَیسے ہوا کے آگے بُھوسا اور خُداوند کا فرِشتہ اُن کو ہانکتا رہے۔
  • اُن کی راہ اندھیری اور پِھسلنی ہو جائے ۔ اور خُداوند کا فرِشتہ اُن کو رگیدتا جائے۔
  • کیونکہ اُنہوں نے بے سبب میرے لِئے گڑھے میں جال بِچھایا اور ناحق میری جان کے لِئے گڑھا کھودا ہے۔
  • اُس پر ناگہان تباہی آ پڑے اور جِس جال کو اُس نے بِچھایا ہے اُس میں آپ ہی پھنسے اور اُسی ہلاکت میں گِرفتار ہو۔
  • لیکن میری جان خُداوند میں خُوش رہے گی اور اُس کی نجات سے شادمان ہو گی۔
  • میری سب ہڈِّیاں کہیں گی اَے خُداوند! تُجھ سا کَون ہے جو غرِیب کو اُس کے ہاتھ سے جو اُس سے زورآور ہے اور مسکِین و مُحتاج کو غارت گر سے چُھڑاتا ہے؟
  • جُھوٹے گواہ اُٹھتے ہیں اور جو باتیں مَیں نہیں جانتا وہ مُجھ سے پُوچھتے ہیں ۔
  • وہ مُجھ سے نیکی کے بدلے بدی کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ میری جان بیکس ہو جاتی ہے۔
  • لیکن مَیں نے تو اُن کی بِیماری میں جب وہ بِیمار تھے ٹاٹ اوڑھا اور روزے رکھ رکھ کر اپنی جان کو دُکھ دِیا اور میری دُعا میرے ہی سِینہ میں واپس آئی۔
  • مَیں نے تو اَیسا کِیا گویا وہ میرا دوست یا میرا بھائی تھا ۔ مَیں نے سر جُھکا کر غم کِیا جَیسے کوئی اپنی ماں کے لِئے ماتم کرتا ہو۔
  • پر جب مَیں لنگڑانے لگا تو وہ خُوش ہو کر اِکٹھّے ہوگئے ۔ کمِینے میرے خِلاف اِکٹھّے ہُوئے اور مُجھے معلُوم نہ تھا ۔ اُنہوں نے مُجھے پھاڑا اور باز نہ آئے۔
  • ضِیافتوں کے بدتمِیز مسخروں کی طرح اُنہوں نے مُجھ پر دانت پِیسے۔
  • اَے خُداوند! تُو کب تک دیکھتا رہے گا؟ میری جان کو اُن کی غارت گری سے۔ میری جان کو شیروں سے چُھڑا۔
  • مَیں بڑے مجمع میں تیری شُکرگُذاری کرُوں گا ۔ مَیں بُہت سے لوگوں میں تیری سِتایش کرُوں گا ۔
  • جو ناحق میرے دُشمن ہیں مُجھ پر شادیانہ نہ بجائیں اور جو مُجھ سے بے سبب عداوت رکھتے ہیں چشمک زنی نہ کریں ۔
  • کیونکہ وہ سلامتی کی باتیں نہیں کرتے ۔ بلکہ مُلک کے امن پسند لوگوں کے خِلاف مکر کے منصُوبے باندھتے ہیں۔
  • یہاں تک کہ اُنہوں نے خُوب مُنہ پھاڑا اور کہا اہا ہاہا! ہم نے اپنی آنکھ سے دیکھ لِیا ہے۔
  • اَے خُداوند! تُو نے خُود یہ دیکھا ہے ۔ خاموش نہ رہ ۔ اَے خُداوند! مُجھ سے دُور نہ رہ۔
  • اُٹھ! میرے اِنصاف کے لِئے جاگ اور میرے مُعاملہ کے لِئے اَے میرے خُدا! اَے میرے خُداوند!
  • اپنی صداقت کے مُطابِق میری عدالت کر ۔ اَے خُداوند میرے خُدا! اور اُن کو مُجھ پر شادیانہ بجانے نہ دے۔
  • وہ اپنے دِل میں یہ نہ کہنے پائیں اہا! ہم تو یہی چا ہتے تھے۔ وہ یہ نہ کہیں کہ ہم اُسے نِگل گئے۔
  • جو میرے نُقصان سے خُوش ہوتے ہیں وہ باہم شرمِندہ اور پریشان ہوں ۔ جو میرے مُقابلہ میں تکبُّر کرتے ہیں وہ شرمِندگی اوررُسوائی سے مُلبّس ہوں۔
  • جو میرے سچّے مُعاملہ کی تائِید کرتے ہیں وہ خُوشی سے للکاریں اور شاد ہوں ۔ وہ سدا یہ کہیں خُداوند کی تمجِید ہو جِس کی خُوشنُودی اپنے بندہ کی اِقبال مندی میں ہے۔
  • تب میری زُبان سے تیری صداقت کا ذِکر ہوگا اور دِن بھر تیری تعرِیف ہو گی۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے خُداوند کے بندہ داؤُد کامزمُور۔
  • شرِیر کی بدی سے میرے دِل میں خیال آتا ہے کہ خُدا کاخَوف اُس کے پیش ِنظر نہیں۔
  • کیونکہ وہ اپنے آپ کو اپنی نظر میں اِس خیال سے تسلّی دیتاہے کہ اُس کی بدی نہ تو فاش ہو گی نہ مکرُوہ سمجھی جائے گی۔
  • اُس کے مُنہ میں بدی اور فریب کی باتیں ہیں۔ وہ دانِش اور نیکی سے دست بردار ہو گیا ہے ۔
  • وہ اپنے بِستر پر بدی کے منصُوبے باندھتا ہے۔ وہ اَیسی راہ اِختیار کرتا ہے جو اچھّی نہیں۔ وہ بدی سے نفرت نہیں کرتا۔
  • اَے خُداوند! آسمان میں تیری شفقت ہے۔ تیری وفاداری افلاک تک بُلند ہے۔
  • تیری صداقت خُدا کے پہاڑوں کی مانِند ہے تیرے احکام نِہایت عمِیق ہیں۔ اَے خُداوند! تُو اِنسان اور حَیوان دونوں کو محفُوظ رکھتا ہے۔
  • اَے خُدا! تیری شفقت کیا ہی بیش قِیمت ہے۔ بنی آدم تیرے بازُوؤں کے سایہ میں پناہ لیتے ہیں ۔
  • وہ تیرے گھر کی نِعمتوں سے خُوب آسُودہ ہوں گے ۔ تُو اُن کو اپنی خُوشنُودی کے دریا میں سے پِلائے گا ۔
  • کیونکہ زِندگی کا چشمہ تیرے پاس ہے۔ تیرے نُور کی بدولت ہم رَوشنی دیکھیں گے۔
  • تیرے پہچاننے والوں پر تیری شفقت دائِمی ہو اور راست دِلوں پر تیری صداقت۔
  • مغرُور آدمی مُجھ پر لات نہ اُٹھانے پائے اور شرِیر کا ہاتھ مُجھے ہانک نہ دے۔
  • بدکردار وہاں گِرے پڑے ہیں۔ وہ گِرا دِئے گئے ہیں اورپِھر اُٹھ نہ سکیں گے۔
  • داؤُد کا مزمُور۔
  • تُو بدکرداروں کے سبب سے بیزار نہ ہو اور بدی کرنے والوں پر رشک نہ کر
  • کیونکہ وہ گھاس کی طرح جلد کاٹ ڈالے جائیں گے اور سبزہ کی طرح مُرجھا جائیں گے۔
  • خُداوند پر توکُّل کر اور نیکی کر۔ مُلک میں آباد رہ اور اُس کی وفاداری سے پرورِش پا۔
  • خُداوند میں مسرُور رہ اور وہ تیرے دِل کی مُرادیں پُوری کرے گا۔
  • اپنی راہ خُداوند پر چھوڑ دے اور اُس پر توکُّل کر ۔ وُہی سب کُچھ کرے گا۔
  • وہ تیری راست بازی کونُور کی طرح اور تیرے حق کو دوپہر کی طرح رَوشن کرے گا۔
  • خُداوند میں مُطمئِن رہ اور صبر سے اُس کی آس رکھ ۔ اُس آدمی کے سبب سے جو اپنی راہ میں کامیاب ہوتا اوربُرے منصُوبوں کو انجام دیتا ہے بیزار نہ ہو۔
  • قہر سے باز آ اور غضب کو چھوڑ دے۔ بیزار نہ ہو ۔ اِس سے بُرائی ہی نِکلتی ہے۔
  • کیونکہ بدکردار کاٹ ڈالے جائیں گے لیکن جِن کو خُداوند کی آس ہے مُلک کے وارِث ہوں گے
  • کیونکہ تھوڑی دیر میں شرِیر نابُود ہو جائے گا۔ تُو اُس کی جگہ کو غَور سے دیکھے گا پر وہ نہ ہو گا۔
  • لیکن حلِیم مُلک کے وارِث ہوں گے اور سلامتی کی فراوانی سے شادمان رہیں گے۔
  • شرِیر راست باز کے خِلاف بندِشیں باندھتا ہے اور اُس پر دانت پِیستا ہے۔
  • خُداوند اُس پر ہنسے گا کیونکہ وہ دیکھتا ہے کہ اُس کا دِن آتا ہے۔
  • شرِیروں نے تلوارنِکالی اور کمان کھینچی ہے تاکہ غرِیب اورمُحتاج کو گِرا دیں اور راست رَو کو قتل کریں۔
  • اُن کی تلوار اُن ہی کے دِل کو چھیدے گی اور اُن کی کمانیں توڑی جائیں گی
  • صادِق کا تھوڑا سا مال بُہت سے شرِیروں کی دَولت سے بِہتر ہے
  • کیونکہ شرِیروں کے بازُو توڑے جائیں گے لیکن خُداوند صادِقوں کو سنبھالتا ہے۔
  • کامِل لوگوں کے ایّام کو خُداوند جانتا ہے۔ اُن کی مِیراث ہمیشہ کے لِئے ہو گی۔
  • وہ آفت کے وقت شرمِندہ نہ ہوں گے۔ اور کال کے دِنوں میں آسُودہ رہیں گے۔
  • لیکن شرِیر ہلاک ہوں گے۔ خُداوند کے دُشمن چراگاہوں کی سرسبزی کی مانِند ہوں گے۔ وہ فنا ہو جائیں گے۔ وہ دُھوئیں کی طرح جاتے رہیں گے ۔
  • شرِیر قرض لیتا ہے اور ادا نہیں کرتا لیکن صادِق رحم کرتا ہے اور دیتا ہے
  • کیونکہ جِن کو وہ برکت دیتا ہے وہ زمِین کے وارِث ہوں گے اور جِن پر وہ لَعنت کرتا ہے وہ کاٹ ڈالے جائیں گے۔
  • اِنسان کی روِشیں خُداوند کی طرف سے قائِم ہیں اور وہ اُس کی راہ سے خُوش ہے۔
  • اگر وہ گِر بھی جائے تو پڑا نہ رہے گا کیونکہ خُداوند اُسے اپنے ہاتھ سے سنبھالتا ہے ۔
  • مَیں جوان تھا اور اب بُوڑھا ہُوں تَو بھی مَیں نے صادِق کو بیکس اور اُس کی اَولاد کو ٹُکڑے مانگتے نہیں دیکھا۔
  • وہ دِن بھر رحم کرتا ہے اور قرض دیتا ہے اور اُس کی اَولاد کو برکت مِلتی ہے۔
  • بدی کو چھوڑ اور نیکی کر اور ہمیشہ تک آباد رہ۔
  • کیونکہ خُداوند اِنصاف کو پسند کرتا ہے اور اپنے مُقدّسوں کو ترک نہیں کرتا۔ وہ ہمیشہ کے لِئے محفُوظ ہیں ۔ پر شرِیروں کی نسل کاٹ ڈالی جائے گی۔
  • صادِق زمِین کے وارِث ہوں گے اور اُس میں ہمیشہ بسے رہیں گے۔
  • صادِق کے مُنہ سے دانائی نِکلتی ہے اور اُس کی زُبان سے اِنصاف کی باتیں۔
  • اُس کے خُدا کی شرِیعت اُس کے دِل میں ہے۔ وہ اپنی روِش میں پِھسلے گا نہیں۔
  • شرِیر صادِق کی تاک میں رہتا ہے اور اُسے قتل کرنا چاہتا ہے۔
  • خُداوند اُسے اُس کے ہاتھ میں نہیں چھوڑے گا اور جب اُس کی عدالت ہو تو اُسے مُجرِم نہ ٹھہرائے گا۔
  • خُداوند کی آس رکھ اور اُسی کی راہ پر چلتا رہ اور وہ تُجھے سرفراز کر کے زمِین کا وارِث بنائے گا ۔ جب شرِیر کاٹ ڈالے جائیں گے تو تُو دیکھے گا ۔
  • مَیں نے شرِیر کو بڑے اِقتدار میں اور اَیسا پَھیلتے دیکھا جَیسے کوئی ہرا درخت اپنی اصلی زمِین میں پَھیلتا ہے ۔
  • لیکن جب کوئی اُدھر سے گُذرا اور دیکھا تو وہ تھا ہی نہیں بلکہ مَیں نے اُسے ڈھُونڈا پر وہ نہ مِلا۔
  • کامِل آدمی پر نِگاہ کر اور راست باز کو دیکھ کیونکہ صُلح دوست آدمی کے لِئے اجر ہے۔
  • لیکن خطاکار اِکٹھے مَر مِٹیں گے۔ شرِیروں کا انجام ہلاکت ہے
  • لیکن صادِقوں کی نجات خُداوند کی طرف سے ہے ۔ مُصِیبت کے وقت وہ اُن کا مُحکم قلعہ ہے۔
  • اور خُداوند اُن کی مدد کرتا اور اُن کو بچاتا ہے۔ وہ اُن کو شرِیروں سے چُھڑاتا اور بچا لیتا ہے۔ اِس لِئے کہ اُنہوں نے اُس میں پناہ لی ہے۔
  • یادگار کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُداوند اپنے قہر میں مُجھے جِھڑک نہ دے اور اپنے غضب میں مُجھے تنبِیہ نہ کر۔
  • کیونکہ تیرے تِیر مُجھ میں لگے ہیں اور تیرا ہاتھ مُجھ پر بھاری ہے۔
  • تیرے قہر کے سبب سے میرے جِسم میں صِحت نہیں اور میرے گُناہ کے باعِث میری ہڈِّیوں کو آرام نہیں۔
  • کیونکہ میری بدی میرے سر سے گُذر گئی اور وہ بڑے بوجھ کی مانِند میرے لِئے نِہایت بھاری ہے۔
  • میری حماقت کے سبب سے میرے زخموں سے بدبُو آتی ہے ۔ وہ سڑ گئے ہیں ۔
  • مَیں پُر درد اوربُہت جُھکا ہُؤا ہُوں۔ مَیں دِن بھر ماتم کرتاپِھرتا ہُوں
  • کیونکہ میری کمر میں سوزِش ہی سوزِش ہے اور میرے جِسم میں کُچھ صِحت نہیں۔
  • مَیں نحیِف اورنِہایت کُچلا ہُؤا ہُوں اور دِل کی بے چینی کے سبب سے کراہتا رہا۔
  • اَے خُداوند! میری ساری تمنّا تیرے سامنے ہے اور میرا کراہنا تُجھ سے چُھپا نہیں۔
  • میرا دِل دھڑکتا ہے ۔ میری طاقت گھٹی جاتی ہے۔ میری آنکھوں کی رَوشنی بھی مُجھ سے جاتی رہی۔
  • میرے عزِیز اور دوست میری بلا میں الگ ہو گئے اور میرے رِشتہ دار دُور جا کھڑے ہُوئے۔
  • میری جان کے خواہاں میرے لِئے جال بِچھاتے ہیں اور میرے نُقصان کے طالِب شرارت کی باتیں بولتے اور دِن بھر مکر و فریب کے منصُوبے باندھتے ہیں ۔
  • پر مَیں بہرے کی مانِندسُنتا ہی نہیں۔ مَیں گُونگے کی مانِندمُنہ نہیں کھولتا
  • بلکہ مَیں اُس آدمی کی مانِند ہُوں جِسے سُنائی نہیں دیتا اور جِس کے مُنہ میں ملامت کی باتیں نہیں۔
  • کیونکہ اَے خُداوند! مُجھے تُجھ سے اُمّید ہے۔ اَے خُداوند میرے خُدا! تُو جواب دے گا۔
  • کیونکہ مَیں نے کہاکہ کہیں وہ مُجھ پر شادیانہ نہ بجائیں۔ جب میرا پاؤں پِھسلتا ہے تو وہ میرے خِلاف تکبُّر کرتے ہیں ۔
  • کیونکہ مَیں گِرنے ہی کو ہُوں اور میرا غم برابر میرے سامنے ہے۔
  • اِس لِئے کہ مَیں اپنی بدی کو ظاہِر کرُوں گا اور اپنے گُناہ کے باعِث غمگِین رہُوں گا۔
  • لیکن میرے دُشمن چُست اور زبردست ہیں اور مُجھ سے ناحق عداوت رکھنے والے بُہت ہو گئے ہیں۔
  • جو نیکی کے بدلے بدی کرتے ہیں وہ بھی میرے مُخالِف ہیں کیونکہ مَیں نیکی کی پَیروی کرتا ہُوں۔
  • اَے خُداوند! مُجھے چھوڑ نہ دے ۔ اَے میرے خُدا!مُجھ سے دُور نہ ہو۔
  • اَے خُداوند! اَے میری نجات ! میری مدد کے لِئے جلدی کر۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے یدُو تُو ن کے واسطے داؤُد کا مزمُور۔
  • مَیں نے کہا مَیں اپنی راہ کی نِگرانی کرُوں گا تاکہ میری زُبان سے خطا نہ ہو۔ جب تک شرِیر میرے سامنے ہے مَیں اپنے مُنہ کو لگام دِئے رہُوں گا۔
  • مَیں گُونگا بن کرخاموش رہا اور نیکی کی طرف سے بھی خاموشی اِختیار کی اور میرا غم بڑھ گیا۔
  • میرا دِل اندر ہی اندر جل رہا تھا۔ سوچتے سوچتے آگ بھڑک اُٹھی ۔ تب مَیں اپنی زُبان سے کہنے لگا
  • اَے خُداوند! اَیسا کرکہ مَیں اپنے انجام سے واقِف ہو جاؤُں اور اِس سے بھی کہ میری عُمر کی مِیعاد کیا ہے۔ مَیں جان لُوں کہ کَیسا فانی ہُوں۔
  • دیکھ! تُو نے میری عُمر بالِشت بھر کی رکھّی ہے اور میری زِندگی تیرے حضُور بے حقِیقت ہے ۔ یقِیناً ہر اِنسان بہترین حالت میں بھی بِالکُل بے ثبات ہے (سِلاہ)
  • درحقِیقت اِنسان سایہ کی طرح چلتاپِھرتا ہے۔ یقِیناً وہ فضُول گھبراتے ہیں۔ وہ ذخِیرہ کرتا ہے اور یہ نہیں جانتا کہ اُسے کَون لے گا۔
  • اَے خُداوند! اب مَیں کِس بات کے لِئے ٹھہرا ہُوں؟ میری اُمّید تُجھ ہی سے ہے۔
  • مُجھ کو میری سب خطاؤں سے رہائی دے۔ احمقوں کومُجھ پر انگُشت نُمائی نہ کرنے دے۔
  • مَیں گُونگا بنا ۔ مَیں نے مُنہ نہ کھولا۔ کیونکہ تُو ہی نے یہ کِیا ہے۔
  • مُجھ سے اپنی بلا دُور کر دے۔ مَیں تو تیرے ہاتھ کی مار سے فنا ہُؤا جاتا ہُوں۔
  • جب تُو اِنسان کو بدی پر ملامت کر کے تنبِیہ کرتا ہے تو اُس کے حسُن کو پتنگے کی طرح فنا کر دیتا ہے۔ یقِیناً ہر اِنسان بے ثبات ہے ۔ (سِلاہ)
  • اَے خُداوند! میری دُعا سُن اور میری فریاد پر کان لگا ۔ میرے آنسُوؤں کو دیکھ کر خاموش نہ رہ کیونکہ مَیں تیرے حضُور پردیسی اورمُسافر ہُوں ۔ جَیسے میرے سب باپ دادا تھے۔
  • آہ! مُجھ سے نظر ہٹا لے تاکہ تازہ دَم ہو جاؤُں۔ اِس سے پہلے کہ رِحلت کرُوں اور نابُود ہو جاؤُں ۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔
  • مَیں نے صبر سے خُداوند پر آس رکھّی۔ اُس نے میری طرف مائِل ہو کر میری فریاد سُنی ۔
  • اُس نے مُجھے ہولناک گڑھے اور دلدل کی کِیچڑ میں سے نِکالا اور اُس نے میرے پاؤں چٹان پر رکھّے اور میری روِش قائِم کی
  • اُس نے ہمارے خُدا کی سِتایش کا نیا گِیت میرے مُنہ میں ڈالا ۔ بہتیرے دیکھیں گے اور ڈریں گے اور خُداوند پر توکُّل کریں گے۔
  • مُبارک ہے وہ آدمی جو خُداوند پر توکُّل کرتا ہے اور مغرُوروں اور دروغ دوستوں کی طرف مائِل نہیں ہوتا۔
  • اَے خُداوند میرے خُدا! جو عجِیب کام تُو نے کِئے اور تیرے خیال جو ہماری طرف ہیں وہ بُہت سے ہیں۔ مَیں اُن کو تیرے حضُور ترتِیب نہیں دے سکتا۔ اگر مَیں اُن کا ذِکر اور بیان کرنا چاہُوں۔ تو وہ شُمار سے باہر ہیں۔
  • قُربانی اور نذر کو تُو پسند نہیں کرتا۔ تُو نے میرے کان کھول دِیئے ہیں۔ سوختنی قُربانی اور خطا کی قُربانی تُو نے طلب نہیں کی۔
  • تب مَیں نے کہا دیکھ! مَیں آیا ہُوں۔ کِتاب کے طُومار میں میری بابت لِکھا ہے۔
  • اَے میرے خُدا! میری خُوشی تیری مرضی پُوری کرنے میں ہے بلکہ تیری شرِیعت میرے دِل میں ہے۔
  • مَیں نے بڑے مجمع میں صداقت کی بشارت دی ہے۔ دیکھ! مَیں اپنا مُنہ بند نہیں کرُوں گا۔ اَے خُداوند! تُو جانتا ہے۔
  • مَیں نے تیری صداقت اپنے دِل میں چُھپا نہیں رکھّی ۔ مَیں نے تیری وفاداری اور نجات کا اِظہار کِیا ہے۔ مَیں نے تیری شفقت اور سچّائی بڑے مجمع سے نہیں چُھپائی۔
  • اَے خُداوند! تُو مُجھ پر رحم کرنے میں دریغ نہ کر۔ تیری شفقت اور سچّائی برابر میری حِفاظت کریں۔
  • کیونکہ بے شُمار بُرائیوں نے مُجھے گھیر لِیا ہے۔ میری بدی نے مُجھے آ پکڑا ہے ۔ اَیسا کہ مَیں آنکھ نہیں اُٹھا سکتا۔ وہ میرے سر کے بالوں سے بھی زِیادہ ہیں ۔ سو میرا جی چُھوٹ گیا۔
  • اَے خُداوند! مِہربانی کر کے مُجھے چُھڑا۔ اَے خُداوند! میری مدد کے لِئے جلدی کر۔
  • جو میری جان کو ہلاک کرنے کے درپَے ہیں وہ سب شرمِندہ اور خجِل ہوں۔ جو میرے نُقصان سے خُوش ہیں وہ پسپا اور رُسوا ہوں۔
  • جومُجھ پر اہا ہاہا کرتے ہیں وہ اپنی رُسوائی کے سبب سے تباہ ہو جائیں۔
  • تیرے سب طالِب تُجھ میں خُوش وخُرّم ہوں۔ تیری نجات کے عاشِق ہمیشہ کہا کریں خُداوند کی تمجِید ہو!
  • پر مَیں مِسکِین اورمُحتاج ہُوں۔ خُداوند میری فِکر کرتا ہے۔ میرا مددگار اورچُھڑانے والاتُو ہی ہے۔ اَے میرے خُدا! دیر نہ کر۔
  • مِیرمغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔
  • مُبارک ہے وہ جو غرِیب کا خیال رکھتا ہے۔ خُداوندمُصِیبت کے دِن اُسے چُھڑائے گا۔
  • خُداوند اُسے محفُوظ اورجِیتا رکھّے گا اور وہ زمِین پر مُبارک ہو گا۔ تُو اُسے اُس کے دُشمنوں کی مرضی پر نہ چھوڑ۔
  • خُداوند اُسے بِیماری کے بِستر پر سنبھا لے گا۔ تُو اُس کی بِیماری میں اُس کے پُورے بِستر کو ٹِھیک کرتا ہے۔
  • مَیں نے کہا اَے خُداوند!مُجھ پر رحم کر۔ میری جان کوشِفا دے کیونکہ مَیں تیرا گُہنگار ہُوں ۔
  • میرے دُشمن یہ کہہ کر میری بُرائی کرتے ہیں کہ وہ کب مَرے گا اور اُس کا نام کب مِٹے گا؟
  • جب وہ مُجھ سے مِلنے کو آتا ہے توجُھوٹی باتیں بکتا ہے ۔ اُس کا دِل اپنے اندر بدی سمیٹتا ہے۔ وہ باہر جا کر اُسی کا ذِکر کرتا ہے۔
  • مُجھ سے عداوت رکھنے والے سب مِل کر میری غِیبت کرتے ہیں۔ وہ میرے خِلاف میرے نُقصان کے منصُوبے باندھتے ہیں۔
  • وہ کہتے ہیں اِسے تو بُرا روگ لگ گیا ہے۔ اب جو وہ پڑا ہے تو پِھر اُٹھنے کا نہیں۔
  • بلکہ میرے دِلی دوست نے جِس پرمُجھے بھروسا تھا اورجو میری روٹی کھاتا تھا مُجھ پر لات اُٹھائی ہے۔
  • پر تُو اَے خُداوند!مُجھ پر رحم کر کے مُجھے اُٹھا کھڑا کر تاکہ مَیں اُن کو بدلہ دُوں۔
  • اِس سے مَیں جان گیاکہ تُومُجھ سے خُوش ہے کہ میرا دُشمن مُجھ پر فتح نہیں پاتا۔
  • مُجھے تو تُو ہی میری راستی میں قیام بخشتا ہے اورمُجھے ہمیشہ اپنے حضُور قائِم رکھتا ہے۔
  • خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا ازل سے ابد تک مُبارک ہو! آمیِن ثُمَّ آمیِن۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے بنی قورح کا مشکِیل۔
  • جَیسے ہرنی پانی کے نالوں کو ترستی ہے وَیسے ہی اَے خُدا! میری رُوح تیرے لِئے ترستی ہے۔
  • میری رُوح خُدا کی ۔ زِندہ خُدا کی پِیاسی ہے۔ مَیں کب جا کر خُدا کے حضُور حاضرہُوں گا؟
  • میرے آنسُو دِن رات میری خُوراک ہیں۔ جِس حال کہ وہ مُجھ سے برابر کہتے ہیں تیرا خُدا کہاں ہے؟
  • اِن باتوں کو یاد کر کے میرا دِل بھر آتا ہے کہ مَیں کِس طرح بِھیڑ یعنی عِید منانے والی جماعت کے ہمراہ خُوشی اور حمد کرتا ہُؤا اُن کو خُدا کے گھر میں لے جاتا تھا۔
  • اَے میری جان! تُو کیوں گِری جاتی ہے؟ تُو اندر ہی اندر کیوں بے چَین ہے؟ خُدا سے اُمّید رکھ کیونکہ اُس کے نجات بخش دِیدار کی خاطِر مَیں پِھر اُس کی سِتایش کرُوں گا۔
  • اَے میرے خُدا! میری جان میرے اندر گِری جاتی ہے۔ اِس لِئے مَیں تُجھے یَرد ن کی سرزمِین سے اور حرمُون اور کوہِ مِصغار پر سے یاد کرتا ہُوں ۔
  • تیرے آبشاروں کی آواز سے گہراؤ گہراؤ کو پُکارتا ہے۔ تیری سب مَوجیں اور لہریں مُجھ پر سے گُذر گئِیں
  • تَو بھی دِن کو خُداوند اپنی شفقت دِکھائے گا اور رات کو مَیں اُس کا گِیت گاؤُں گا بلکہ اپنی حیات کے خُدا سے دُعا کرُوں گا۔
  • مَیں خُدا سے جو میری چٹان ہے کہُوں گا تُومُجھے کیوں بُھول گیا؟ مَیں دُشمن کے ظُلم کے سبب سے کیوں ماتم کرتا پِھرتا ہُوں؟
  • میرے مُخالِفوں کی ملامت گویا میری ہڈِّیوں میں تلوارہے کیونکہ وہ مُجھ سے برابر کہتے ہیں تیرا خُدا کہاں ہے ؟
  • اَے میری جان!تُو کیوں گِری جاتی ہے؟ تُو اندر ہی اندر کیوں بے چَین ہے؟ خُدا سے اُمّید رکھ کیونکہ وہ میرے چہرے کی رَونق اور میرا خُدا ہے۔ مَیں پِھر اُس کی سِتایش کرُوں گا۔
  • اَے خُدا میرا اِنصاف کر اور بے دِین قَوم کے مُقابلہ میں میری وکالت کر اور دغاباز اور بے اِنصاف آدمی سے مُجھے چُھڑا ۔
  • کیونکہ تُو ہی میری قُوّت کا خُدا ہے۔ تُو نے کیوں مُجھے ترک کر دِیا؟ مَیں دُشمن کے ظُلم کے سبب سے کیوں ماتم کرتا پِھرتا ہُوں؟
  • اپنے نُور اور اپنی سچّائی کو بھیج ۔ وُہی میری رہبری کریں۔ وُہی مُجھ کو تیرے کوہِ مُقدّس اور تیرے مسکنوں تک پُہنچائیں۔
  • تب مَیں خُدا کے مذبح کے پاس جاؤُں گا۔ خُدا کے حضُور جو میری کمال خُوشی ہے۔ اَے خُدا! میرے خُدا! مَیں سِتار بجا کر تیری سِتایش کرُوں گا۔
  • اَے میری جان! تُو کیوں گِری جاتی ہے؟ تُو اندر ہی اندر کیوں بے چَین ہے؟ خُدا سے اُمّید رکھ! کیونکہ وہ میرے چہرے کی رَونق اور میرا خُدا ہے۔ مَیں پِھر اُس کی سِتایش کرُوں گا۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے بنی قورح کا مزمُور۔ مشکِیل۔
  • اَے خُدا! ہم نے اپنے کانوں سے سُنا ۔ ہمارے باپ دادا نے ہم سے بیان کِیا کہ تُو نے اُن کے دِنوں میں قدِیم زمانہ میں کیا کیا کام کِئے۔
  • تُو نے قَوموں کو اپنے ہاتھ سے نِکا ل دِیا اور اِن کو بسایا۔ تُو نے اُمّتوں کو تباہ کِیا اور اِن کو چاروں طرف پَھیلایا۔
  • کیونکہ نہ تو یہ اپنی تلوار سے اِس مُلک پر قابِض ہُو ئے اور نہ اِن کے بازُو نے اِن کو بچایا بلکہ تیرے دہنے ہاتھ اور تیرے بازُو اور تیرے چہرے کے نُور نے اِن کو فتح بخشی کیونکہ تُو اِن سے خُوشنُود تھا۔
  • اَے خُدا! تُو میرا بادشاہ ہے۔ یعقُو ب کے حق میں نجات کاحُکم صادِر فرما۔
  • تیری بَدولت ہم اپنے مُخالِفوں کوگِرا دیں گے۔ تیرے نام سے ہم اپنے خِلاف اُٹھنے والوں کو پامال کریں گے ۔
  • کیونکہ نہ تو مَیں اپنی کمان پر بھروسا کرُوں گا اور نہ میری تلوارمُجھے بچائے گی۔
  • لیکن تُو نے ہم کو ہمارے مُخالِفوں سے بچایا ہے اور ہم سے عداوت رکھنے والوں کو شرمِندہ کِیا۔
  • ہم دِن بھر خُدا پر فخر کرتے رہے ہیں اور ہمیشہ ہم تیرے ہی نام کا شُکریہ ادا کرتے رہیں گے۔( سِلا ہ )
  • لیکن تُو نے تو اب ہم کو ترک کر دِیا اور ہم کو رُسواکِیا اور ہمارے لشکروں کے ساتھ نہیں جاتا۔
  • تُو ہم کومخالِف کے آگے پسپا کرتا ہے اور ہم سے عداوت رکھنے والے لُوٹ مار کرتے ہیں۔
  • تُو نے ہم کو ذبح ہونے والی بھیڑوں کی مانِند کردِیا اورقَوموں کے درمیان ہم کو پراگندہ کِیا۔
  • تُو اپنے لوگوں کو مُفت بیچ ڈالتا ہے اور اُن کی قِیمت سے تیری دَولت نہیں بڑھتی۔
  • تُو ہم کو ہمارے پڑوسیوں کی ملامت کانِشانہ اور ہمارے آس پاس کے لوگوں کے تمسخُر اور مذاق کا باعِث بناتا ہے۔
  • تُو ہم کو قَوموں کے درمیان ضربُ المثل اور اُمّتوں میں سر ہلانے کا باعِث ٹھہراتا ہے۔
  • میری رُسوائی دِن بھر میرے سامنے رہتی ہے اور میرے مُنہ پر شرمِندگی چھا گئی۔
  • ملامت کرنے والے اور کُفر بکنے والے کی باتوں کے سبب سے اور مُخالِف اور اِنتِقام لینے والے کے باعِث۔
  • یہ سب کُچھ ہم پربِیتا تَو بھی ہم تُجھ کو نہیں بُھولے نہ تیرے عہد سے بے وفائی کی
  • نہ ہمارے دِل برگشتہ ہُوئے نہ ہمارے قدم تیری راہ سے مُڑے
  • جوتُو نے ہم کو گِیدڑوں کی جگہ میں خُوب کُچلا اور مَوت کے سایہ میں ہم کو چُھپایا۔
  • اگر ہم اپنے خُدا کے نام کو بُھولے یا ہم نے کِسی اجنبی معبُود کے آگے اپنے ہاتھ پَھیلائے ہوں
  • تو کیا خُدا اِسے دریافت نہ کر لے گا؟ کیونکہ وہ دِلوں کے بھید جانتا ہے۔
  • بلکہ ہم تو دِن بھر تیری ہی خاطِر جان سے مارے جاتے ہیں اور گویا ذبح ہونے والی بھیڑیں سمجھے جاتے ہیں ۔
  • اَے خُداوند! جاگ تُو کیوں سوتا ہے؟ اُٹھ! ہمیشہ کے لِئے ہم کوترک نہ کر۔
  • تُو اپنا مُنہ کیوں چُھپاتا ہے اور ہماری مُصِیبت اور مظلُومی کو بُھولتاہے؟
  • کیونکہ ہماری جان خاک میں مِل گئی۔ ہمارا جِسم مِٹّی ہو گیا۔
  • ہماری مدد کے لِئے اُٹھ۔ اور اپنی شفقت کی خاطِر ہمارا فِدیہ دے۔
  • میرے دِل میں ایک نفِیس مضمُون جوش مار رہا ہے ۔ مَیں وُہی مضامِین سناؤُں گا جو مَیں نے بادشاہ کے حق میں قلم بند کِئے ہیں۔ میری زُبان ماہِر کاتب کا قلم ہے۔
  • تُو بنی آدم میں سب سے حسِین ہے۔ تیرے ہونٹوں میں لطافت بھری ہے اِس لِئے خُدا نے تُجھے ہمیشہ کے لِئے مُبارک کِیا ۔
  • اَے زبردست! تُو اپنی تلوار کو جو تیری حشمت و شَوکت ہے اپنی کمر سے حمائِل کر
  • اور سچّائی اورحِلم اور صداقت کی خاطِر اپنی شان و شَوکت میں اِقبال مندی سے سوار ہو اور تیرا دہنا ہاتھ تُجھے مُہیب کام دِکھائے گا۔
  • تیرے تِیر تیز ہیں۔ وہ بادشاہ کے دُشمنوں کے دِل میں لگے ہیں۔ اُمّتیں تیرے سامنے زیر ہوتی ہیں۔
  • اَے خُدا! تیرا تخت ابدُالآباد ہے۔ تیری سلطنت کا عصا راستی کا عصا ہے۔
  • تُو نے صداقت سے مُحبّت رکھّی اور بدکاری سے نفرت اِسی لِئے خُدا تیرے خُدا نے شادمانی کے تیل سے تُجھ کو تیرے ہمسروں سے زِیادہ مَسح کِیا ہے۔
  • تیرے ہر لِباس سے مُر اور عُود اور تج کی خُوشبُو آتی ہے۔ ہاتھی دانت کے محلّوں میں سے تاردار سازوں نے تُجھے خُوش کِیا ہے۔
  • تیری مُعزّز خواتِین میں شہزادِیاں ہیں۔ ملِکہ تیرے دہنے ہاتھ اوفِیر کے سونے سے آراستہ کھڑی ہے ۔
  • اَے بیٹی!سُن ۔غَور کر اور کان لگا۔ اپنی قَوم اور اپنے باپ کے گھر کو بُھول جا
  • اور بادشاہ تیرے حسُن کا مُشتاق ہو گا۔ کیونکہ وہ تیرا خُداوند ہے تُو اُسے سِجدہ کر
  • اور صُور کی بیٹی ہدیہ لے کر حاضر ہو گی۔ قَوم کے دَولت مند تیری رضا جوئی کریں گے۔
  • بادشاہ کی بیٹی محلّ میں سر تا پا حسُن افروز ہے۔ اُس کا لِباس زربفت کا ہے۔
  • وہ بیل بُوٹے دارلِباس میں بادشاہ کے حضُور پُہنچائی جا ئے گی۔ اُس کی کُنواری سہیلیاں جو اُس کے پِیچھے پِیچھے چلتی ہیں تیرے سامنے حاضِر کی جائیں گی ۔
  • وہ اُن کو خُوشی اور خُرّمی سے لے آئیں گے۔ وہ بادشاہ کے محلّ میں داخِل ہوں گی۔
  • تیرے بیٹے تیرے باپ دادا کے جانشِین ہوں گے جِن کوتُو تمام رُویِ زمِین پر سردار مُقرّرکرے گا۔
  • مَیں تیرے نام کی یاد کو نسل در نسل قائِم رکھُّوں گا ۔ اِس لِئے اُمّتیں ابدُالآباد تیری شُکرگُذاری کریں گی۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے بنی قورح کا مزمُور علامو ت کے سُر پر ۔ ایک گِیت۔
  • خُدا ہماری پناہ اور قُوّت ہے۔ مُصِیبت میں مُستعِد مددگار۔
  • اِس لِئے ہم کوکُچھ خَوف نہیں خواہ زمِین اُلٹ جائے اور پہاڑ سمُندر کی تہہ میں ڈال دِئےجائیں۔
  • خواہ اُس کا پانی شور مچائے اور مَوجزن ہو اور پہاڑ اُس کی طُغیانی سے ہِل جائیں ۔(سِلاہ)
  • ایک اَیسا دریا ہے جِس کی شاخوں سے خُدا کے شہر کو یعنی حق تعالیٰ کے مُقدّس مسکن کو فرحت ہوتی ہے۔
  • خُدا اُس میں ہے ۔ اُسے کبھی جُنِبش نہ ہو گی۔ خُدا صُبح سویرے اُس کی کُمک کرے گا۔
  • قَومیں جُھنجلائِیں ۔ سلطنتوں نے جُنبش کھائی۔ وہ بول اُٹھا ۔ زمِین پِگھل گئی۔
  • لشکروں کا خُداوند ہمارے ساتھ ہے۔ یعقُوب کا خُدا ہماری پناہ ہے ۔(سِلاہ)
  • آؤ! خُداوند کے کاموں کودیکھو کہ اُس نے زمِین پر کیا کیا وِیرانِیاں کی ہیں۔
  • وہ زمِین کی اِنتہا تک جنگ مَوقُوف کراتا ہے۔ وہ کمان کو توڑتا اور نیزے کے ٹُکڑے کر ڈالتا ہے ۔ وہ رتھوں کو آگ سے جلا دیتا ہے۔
  • خاموش ہو جاؤ اور جان لو کہ مَیں خُدا ہُوں۔ مَیں قَوموں کے درمیان سربُلند ہُوں گا ۔ مَیں ساری زمِین پر سربُلند ہُوں گا۔
  • لشکروں کا خُداوند ہمارے ساتھ ہے۔ یعقُوب کا خُدا ہماری پناہ ہے ۔(سِلاہ)
  • مِیر مُغنّی کے لِئے بنی قورح کا مزمُور۔
  • اَے سب اُمّتو! تالِیاں بجاؤ۔ خُدا کے لِئے خُوشی کی آواز سے للکارو۔
  • کیونکہ خُداوند تعالیٰ مُہِیب ہے۔ وہ تمام رُویِ زمِین کا شہنشاہ ہے۔
  • وہ اُمّتوں کو ہمارے سامنے زیرکرے گا اور قَومیں ہمارے قدموں تلے ہو جائیں گی۔
  • وہ ہمارے لِئے ہماری مِیراث کو چُنے گا۔ جو اُس کے محبُوب یعقُوب کی حشمت ہے ۔ (سِلاہ)
  • خُدا نے بُلند آواز کے ساتھ۔ خُداوند نے نرسِنگے کی آواز کے ساتھ صعُود فرمایا ۔
  • مدح سرائی کرو ۔ خُدا کی مدح سرائی کرو۔ مدح سرائی کرو ۔ ہمارے بادشاہ کی مدح سرائی کرو ۔
  • کیونکہ خُدا ساری زمِین کا بادشاہ ہے۔ عقل سے مدح سرائی کرو۔
  • خُدا قَوموں پر سلطنت کرتا ہے۔ خُدا اپنے مُقدّس تخت پربَیٹھا ہے۔
  • اُمّتوں کے سردار اِکٹھّے ہُوئے ہیں تاکہ ابرہام کے خُدا کی اُمّت بن جائیں کیونکہ زمِین کی سِپریں خُدا کی ہیں۔ وہ نہایت بُلند ہے۔
  • ایک گِیت ۔ بنی قورح کا مزمُور۔
  • ہمارے خُدا کے شہر میں ۔ اپنے کوہِ مُقدّس پر خُداوند بزُرگ اور بے حدسِتایش کے لائِق ہے ۔
  • شِمال کی جانِب کوہِ صِیُّون جو بڑے بادشاہ کا شہر ہے وہ بُلندی میں خُوش نُما اور تمام زمِین کا فخر ہے۔
  • اُس کے محلّوں میں خُدا پناہ مانا جاتا ہے۔
  • کیونکہ دیکھو! بادشاہ اِکٹھّے ہُوئے۔ وہ مِل کر گُذرے۔
  • وہ دیکھ کر دنگ ہو گئے۔وہ گھبرا کر بھاگے۔
  • وہاں کپکپی نے اُن کو آدبایا اور اَیسے درد نے جَیسا دردِ زِہ۔
  • تُو پُوربی ہَوا سے ترسِیس کے جہازوں کو توڑ ڈالتا ہے۔
  • لشکروں کے خُداوند کے شہر میں یعنی اپنے خُدا کے شہر میں جَیسا ہم نے سُنا تھا وَیسا ہی ہم نے دیکھا۔ خُدا اُسے ہمیشہ برقرار رکھّے گا ۔ (سِلاہ)
  • اَے خُدا! تیری ہَیکل کے اندر ہم نے تیری شفقت پر غَور کِیا ہے۔
  • اَے خُدا! جَیسا تیرا نام ہے وَیسی ہی تیری سِتایش زمِین کی اِنتہا تک ہے۔ تیرا دہنا ہاتھ صداقت سے معمُور ہے۔
  • تیرے احکام کے سبب سے کوہِ صِیُّون شادمان ہو یہُودا ہ کی بیٹیاں خُوشی منائیں!
  • صِیُّون کے گِرد پِھرو اور اُس کا طواف کرو۔ اُس کے بُرجوں کوگِنو
  • اُس کی شہر پناہ کو خُوب دیکھ لو۔ اُس کے محلّوں پر غَورکرو تاکہ تُم آنے والی نسل کو اُس کی خبر دے سکو
  • کیونکہ یہی خُدا ابدُالآباد ہمارا خُدا ہے۔ یہی مَوت تک ہمارا ہادی رہے گا۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے بنی قورح کا مزمُور۔
  • اَے سب اُمّتو! یہ سُنو۔ اَے جہان کے سب باشِندو کان لگاؤ۔
  • کیا ادنیٰ کیا اعلیٰ۔ کیا امِیر کیا فقِیر۔
  • میرے مُنہ سے حِکمت کی باتیں نِکلیں گی اور میرے دِل کا خیال پُر خِرد ہو گا۔
  • مَیں تمثِیل کی طرف کان لگاؤُں گا۔ مَیں اپنا مُعمّا سِتار پر بیان کرُوں گا۔
  • مَیں مُصِیبت کے دِنوں میں کیوں ڈرُوں جب میرا تعاقُب کرنے والی بدی مُجھے گھیرے ہو؟
  • جو اپنی دَولت پر بھروسا رکھتے اور اپنے مال کی کثرت پر فخر کرتے ہیں
  • اُن میں سے کوئی کِسی طرح اپنے بھائی کا فِدیہ نہیں دے سکتا نہ خُدا کو اُس کا مُعاوضہ دے سکتاہے
  • (کیونکہ اُن کی جان کا فِدیہ گِراں بہا ہے۔ وہ ابد تک ادا نہ ہو گا)
  • تاکہ وہ ابد تک جِیتا رہے اور قبر کو نہ دیکھے۔
  • کیونکہ وہ دیکھتا ہے کہ دانِش مند مَر جاتے ہیں۔ بیوُقُوف و حَیوان خصلت باہم ہلاک ہوتے ہیں اور اپنی دَولت اَوروں کے لِئے چھوڑ جاتے ہیں ۔
  • اُن کا دِلی خیال یہ ہے کہ اُن کے گھر ہمیشہ تک اور اُن کے مسکن پُشت در پُشت بنے رہیں گے ۔ وہ اپنی زمِین اپنے ہی نام سے نامزد کرتے ہیں ۔
  • پر اِنسان عِزّت کی حالت میں قائِم نہیں رہتا۔ وہ جانوروں کی مانِند ہے جو فنا ہو جاتے ہیں۔
  • اُن کا یہ طرِیق اُن کی حماقت ہے۔ تَو بھی اُن کے بعد لوگ اُن کی باتوں کو پسند کرتے ہیں۔ (سِلاہ)
  • وہ گویا پاتال کا ریوڑ ٹھہرائے گئے ہیں۔ مَوت اُن کی پاسبان ہو گی۔ دِیانت دار صُبح کو اُن پر مُسلّط ہو گا اور اُن کا حُسن پاتال کا لُقمہ ہو کر بے ٹِھکانا ہوگا ۔
  • لیکن خُدا میری جان کو پاتال کے اِختیار سے چُھڑالے گا کیونکہ وُہی مُجھے قبُول کرے گا۔ (سِلاہ)
  • جب کوئی مال دار ہو جائے۔ جب اُس کے گھر کی حشمت بڑھے تو تُو خَوف نہ کر
  • کیونکہ وہ مَر کر کُچھ ساتھ نہ لے جائے گا۔ اُس کی حشمت اُس کے ساتھ نہ جائے گی۔
  • خواہ جِیتے جی وہ اپنی جان کو مُبارک کہتا رہا ہو (اور جب تُو اپنا بھلا کرتا ہے تو لوگ تیری تعرِیف کرتے ہیں)
  • تَو بھی وہ اپنے باپ دادا کی گروہ سے جا مِلے گا۔ وہ رَوشنی کو ہرگِز نہ دیکھیں گے۔
  • آدمی جو عِزّت کی حالت میں رہتا ہے پر خِرد نہیں رکھتا جانوروں کی مانِند ہے جو فنا ہو جاتے ہیں۔
  • آسف کا مزمُور۔
  • رب خُداوند خُدا نے کلام کِیا اور مشرِق سے مغرِب تک دُنیا کو بُلایا۔
  • صِیُّون سے جو حُسن کا کمال ہے خُدا جلوہ گر ہُؤا ہے۔
  • ہمارا خُدا آئے گا اور خاموش نہیں رہے گا۔ آگ اُس کے آگے آگے بھسم کرتی جائے گی اور اُس کی چاروں طرف بڑی آندھی چلے گی۔
  • اپنی اُمّت کی عدالت کرنے کے لئِے وہ آسمان و زمِین کو طلب کرے گا
  • کہ میرے مُقدّسوں کو میرے حضُور جمع کرو جِنہوں نے قُربانی کے ذرِیعہ سے میرے ساتھ عہد باندھا ہے
  • اور آسمان اُس کی صداقت بیان کریں گے کیونکہ خُدا آپ ہی اِنصاف کرنے والا ہے ۔ (سِلاہ)
  • اَے میری اُمّت سُن ۔ مَیں کلام کرُوں گا اور اَے اِسرائیل!مَیں تُجھ پر گواہی دُوں گا۔ خُدا ۔ تیرا خُدا مَیں ہی ہُوں۔
  • مَیں تُجھے تیری قُربانِیوں کے سبب سے ملامت نہیں کرُوں گا اور تیری سوختنی قُربانِیاں برابر میرے سامنے رہتی ہیں ۔
  • نہ مَیں تیرے گھر سے بَیل لُوں گا نہ تیرے باڑے سے بکرے
  • کیونکہ جنگل کا ایک ایک جانور اور ہزاروں پہاڑوں کے چَوپائے میرے ہی ہیں ۔
  • مَیں پہاڑوں کے سب پرِندوں کو جانتا ہُوں اور مَیدان کے درِندے میرے ہی ہیں۔
  • اگر مَیں بُھوکا ہوتا تو تُجھ سے نہ کہتا کیونکہ دُنیا اور اُس کی معمُوری میری ہی ہے۔
  • کیا مَیں سانڈوں کا گوشت کھاؤُں گا۔ یا بکروں کا خُون پِیؤُں گا؟
  • خُدا کے لِئے شُکرگُذاری کی قُربانی گُذران اور حق تعالیٰ کے لِئے اپنی مَنّتیں پُوری کر
  • اور مُصِیبت کے دِن مُجھ سے فریاد کر۔ مَیں تُجھے چُھڑاؤُں گا اور تُو میری تمجِید کرے گا۔
  • لیکن خُدا شرِیر سے کہتا ہے تُجھے میرے آئِین بیان کرنے سے کیا واسطہ اور تُو میرے عہد کو اپنی زُبان پر کیوں لاتا ہے؟
  • جبکہ تُجھے تربِیّت سے عداوت ہے اور میری باتوں کو پِیٹھ پِیچھے پھینک دیتا ہے۔
  • تُو چور کو دیکھ کر اُس سے مِل گیا اور زانِیوں کا شرِیک رہا ہے۔
  • تیرے مُنہ سے بدی نِکلتی ہے اور تیری زُبان فریب گھڑتی ہے۔
  • تُو بَیٹھا بَیٹھا اپنے بھائی کی غِیبت کرتا ہے اور اپنی ہی ماں کے بیٹے پر تُہمت لگاتا ہے۔
  • تُو نے یہ کام کِئے اور مَیں خاموش رہا۔ تُو نے گُمان کِیا کہ مَیں بِالکُل تُجھ ہی ساہُوں لیکن مَیں تُجھے ملامت کر کے اِن کو تیری آنکھوں کے سامنے ترتِیب دُوں گا۔
  • اب اَے خُدا کو بُھولنے والو! اِسے سوچ لو۔ اَیسا نہ ہو کہ مَیں تُم کو پھاڑ ڈالُوں اور کوئی چُھڑانے والا نہ ہو۔
  • جو شُکرگُذاری کی قُربانی گُذرانتا ہے وہ میری تمجِید کرتا ہے اور جو اپنا چال چلن درُست رکھتا ہے اُس کو مَیں خُدا کی نجات دِکھاؤُں گا۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔ اُس کے بت سبع کے پاس جانے کے بعد جب ناتن نبی اُس کے پاس آیا۔
  • اَے خُدا! اپنی شفقت کے مُطابِق مُجھ پر رحم کر۔ اپنی رحمت کی کثرت کے مُطابِق میری خطائیں مِٹا دے۔
  • میری بدی کو مُجھ سے دھو ڈال اور میرے گُناہ سے مُجھے پاک کر۔
  • کیونکہ مَیں اپنی خطاؤں کو مانتا ہُوں اور میرا گُناہ ہمیشہ میرے سامنے ہے۔
  • مَیں نے فقط تیرا ہی گُناہ کِیا ہے اور وہ کام کِیا ہے جو تیری نظر میں بُرا ہے تاکہ تُو اپنی باتوں میں راست ٹھہرے اور اپنی عدالت میں بے عَیب رہے۔
  • دیکھ! مَیں نے بدی میں صُورت پکڑی اور مَیں گُناہ کی حالت میں ماں کے پیٹ میں پڑا ۔
  • دیکھ تُو باطِن کی سچّائی پسند کرتا ہے اور باطِن ہی میں مُجھے دانائی سِکھائے گا۔
  • زُوفے سے مُجھے صاف کر تو مَیں پاک ہُوں گا۔ مُجھے دھو اور مَیں برف سے زِیادہ سفید ہُوں گا۔
  • مُجھے خُوشی اور خُرّمی کی خبرسُنا تاکہ وہ ہڈّیاں جو تُو نے توڑ ڈالی ہیں شادمان ہو ں ۔
  • میرے گُناہوں کی طرف سے اپنا مُنہ پھیرلے اور میری سب بدکاری مِٹا ڈال۔
  • اَے خُدا! میرے اندر پاک دِل پَیداکر اور میرے باطِن میں از سرِنو مُستقِیم رُوح ڈال ۔
  • مُجھے اپنے حضُور سے خارِج نہ کر اور اپنی پاک رُوح کو مُجھ سے جُدا نہ کر۔
  • اپنی نجات کی شادمانی مُجھے پِھر عِنایت کر اور مُستعِد رُوح سے مُجھے سنبھال۔
  • تب مَیں خطاکاروں کو تیری راہیں سِکھاؤُں گا اور گُنہگار تیری طرف رجُوع کریں گے۔
  • اَے خُدا! اَے میرے نجات بخش خُدا مُجھے خُون کے جُرم سے چُھڑا تو میری زُبان تیری صداقت کا گِیت گائے گی ۔
  • اَے خُداوند! میرے ہونٹوں کو کھول دے تو میرے مُنہ سے تیری سِتایش نِکلے گی
  • کیونکہ قُربانی میں تیری خُوشنُودی نہیں ورنہ مَیں دیتا ۔ سوختنی قُربانی سے تُجھے کُچھ خُوشی نہیں۔
  • شِکستہ رُوح خُدا کی قُربانی ہے۔ اَے خُدا تُو شِکستہ اور خستہ دِل کو حقِیر نہ جانے گا ۔
  • اپنے کرم سے صِیُّون کے ساتھ بھلائی کر۔ یروشلِیم کی فصِیل کو تعمِیر کر۔
  • تب تُو صداقت کی قُربانیوں اور سوختنی قُربانی اور پُوری سوختنی قُربانی سے خُوش ہوگا اور وہ تیرے مذبح پر بچھڑے چڑھائیں گے۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مشکِیل جب ادُومی دوئیگ نے جا کر ساؤُ ل کو بتایا کہ داؤُد اخِیملک کے گھر میں داخِل ہُؤاہے۔
  • اَے زبردست! تُو شرارت پر کیوں فخر کرتا ہے؟ خُدا کی شفقت دائِمی ہے۔
  • تیری زُبان محض شرارت اِیجاد کرتی ہے۔ اَے دغاباز! وہ تیز اُسترے کی مانِند ہے۔
  • تُو بدی کو نیکی سے زِیادہ پسند کرتا ہے اور جُھوٹ کو صداقت کی بات سے۔(سِلاہ)
  • اَے دغاباز زُبان! تُو مُہلِک باتوں کو پسند کرتی ہے۔
  • خُدا بھی تُجھے ہمیشہ کے لِئے ہلاک کر ڈالے گا۔ وہ تُجھے پکڑ کر تیرے خَیمہ سے نِکال پھینکے گا اور زِندوں کی زمِین سے تُجھے اُکھاڑ ڈالے گا ۔(سِلاہ)
  • صادِق بھی اِس بات کو دیکھ کر ڈرجائیں گے اور اُس پر ہنسیں گے
  • کہ دیکھو یہ وُہی آدمی ہے جِس نے خُدا کو اپنی پناہ گاہ نہ بنایا بلکہ اپنے مال کی فراوانی پر بھروسا کِیا اور شرارت میں پکّا ہو گیا
  • لیکن مَیں تو خُدا کے گھر میں زَیتُون کے ہرے درخت کی مانِند ہُوں۔ میرا توکُّل ابدُالآباد خُدا کی شفقت پر ہے۔
  • مَیں ہمیشہ تیری شُکرگُذاری کرتا رہُوں گا کیونکہ تُو ہی نے یہ کِیا ہے اور مُجھے تیرے ہی نام کی آس ہو گی کیونکہ وہ تیر ے مُقدّسوں کے نزدِیک خُوب ہے۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے محلَت کے سُر پر داؤُد کا مشکِیل۔
  • احمق نے اپنے دِل میں کہا ہے کہ کوئی خُدا نہیں۔ وہ بگڑ گئے ۔ اُنہوں نے نفرت انگیز بدی کی ہے ۔ کوئی نیکوکار نہیں۔
  • خُدا نے آسمان پر سے بنی آدم پر نِگاہ کی تاکہ دیکھے کہ کوئی دانِش مند۔ کوئی خُدا کا طالِب ہے یا نہیں۔
  • وہ سب کے سب پِھر گئے ہیں ۔ وہ باہم نِجس ہو گئے۔ کوئی نیکوکار نہیں ۔ ایک بھی نہیں۔
  • کیا اُن سب بدکرداروں کو کُچھ عِلم نہیں جو میرے لوگوں کو اَیسے کھاتے ہیں جَیسے روٹی اور خُدا کا نام نہیں لیتے؟
  • وہاں اُن پر بڑا خَوف چھا گیا گو خَوف کی کوئی بات نہ تھی کیونکہ خُدا نے اُن کی ہڈِّیاں جو تیرے خِلاف خَیمہ زن تھے بکھیر دِیں۔ تُونے اُن کو شرمِندہ کر دِیا ۔ اِس لِئے کہ خُدا نے اُن کو ردّ کر دِیا ہے۔
  • کاش کہ اِسرائیل کی نجات صِیُّون میں سے ہوتی! جب خُدا اپنے لوگوں کو اسِیری سے لَوٹا لائے گا تو یعقُوب خُوش اور اِسرائیل شادمان ہو گا۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے تاردار سازوں کے ساتھ داؤُد کا مشکِیل۔ اُس وقت کا جب زیفِیون نے جا کر ساؤُل سے کہا کیا داؤُد ہمارے ہاں چُھپا ہُؤا نہیں؟
  • اَے خُدا! اپنے نام کے وسِیلہ سے مُجھے بچا اور اپنی قُدرت سے میرا اِنصاف کر۔
  • اَے خُدا!میری دُعا سُن لے۔ میرے مُنہ کی باتوں پر کان لگا۔
  • کیونکہ بیگانے میرے خِلاف اُٹھے ہیں اور تُند خُو لوگ میری جان کے خواہاں ہُوئے ہیں ۔ اُنہوں نے خُدا کو اپنے رُوبرُو نہیں رکھّا ۔ (سِلاہ)
  • دیکھو! خُدا میرا مددگار ہے۔ خُداوند میری جان کو سنبھالنے والوں میں ہے۔
  • وہ بُرائی کو میرے دُشمنوں ہی پر لَوٹا دے گا۔ تُو اپنی سچّائی کی رُو سے اُن کو فنا کر۔
  • مَیں تیرے حضُور رضا کی قُربانی چڑھاؤُں گا۔ اَے خُداوند! مَیں تیرے نام کی شُکرگُذاری کرُوں گاکیونکہ وہ خُوب ہے۔
  • کیونکہ اُس نے مُجھے سب مُصِیبتوں سے چُھڑایا ہے اور میری آنکھ نے میرے دُشمنوں کو دیکھ لِیا ہے ۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے تاردار سازوں کے ساتھ داؤُد کا مشکِیل۔
  • اَے خُدا! میری دُعا پر کان لگا اور میری مِنّت سے مُنہ نہ پھیر۔
  • میری طرف مُتوجِّہ ہو اور مُجھے جواب دے۔ مَیں غم سے بے قرار ہو کر کراہتا ہُوں۔
  • دُشمن کے آوازہ سے اور شرِیر کے ظُلم کے باعِث کیونکہ وہ مُجھ پر بدی لادتے اور قہر میں مُجھے ستاتے ہیں۔
  • میرا دِل مُجھ میں بیتاب ہے اور مَوت کا ہول مُجھ پر چھا گیا ہے۔
  • خَوف اور کپکپی مُجھ پر طاری ہے۔ ہَیبت نے مُجھے دبا لِیاہے
  • اور مَیں نے کہا کاش کہ کبُوتر کی طرح میرے پَر ہوتے تو مَیں اُڑ جاتا اور آرام پاتا!
  • پِھر تو مَیں دُور نِکل جاتا اور بیابان میں بسیرا کرتا ۔(سِلاہ)
  • مَیں آندھی کے جھوکے اور طُوفان سے کِسی پناہ کی جگہ میں بھاگ جاتا۔
  • اَے خُداوند! اُن کو ہلاک کر اور اُن کی زُبان میں تفرقہ ڈال کیونکہ مَیں نے شہر میں ظُلم اور جھگڑا دیکھا ہے۔
  • دِن رات وہ اُس کی فصِیل پر گشت لگاتے ہیں۔ بدی اور فساد اُس کے اندر ہیں۔
  • شرارت اُس کے بِیچ میں بسی ہُوئی ہے۔ سِتم اور فریب اُس کے کُوچوں سے دُور نہیں ہوتے۔
  • جِس نے مُجھے ملامت کی وہ دُشمن نہ تھا ورنہ مَیں اُس کو برداشت کر لیتا اور جِس نے میرے خِلاف تکبُّر کِیا وہ مُجھ سے عداوت رکھنے والا نہ تھا نہیں تو مَیں اُس سے چُھپ جاتا
  • بلکہ وہ تو تُو ہی تھا جو میرا ہمسر۔ میرا رفِیق اور دِلی دوست تھا۔
  • ہماری باہمی گُفتگُو شِیریں تھی اور ہجُوم کے ساتھ خُدا کے گھر میں پِھرتے تھے ۔
  • اُن کو مَوت اچانک آ دبائے۔ وہ جِیتے جی پاتال میں اُتر جائیں کیونکہ شرارت اُن کے مسکنوں میں اور اُن کے اندر ہے۔
  • پر مَیں تو خُدا کو پُکارُوں گااور خُداوند مُجھے بچالے گا۔
  • صُبح و شام اور دوپہر کو مَیں فریاد کرُوں گا اور کراہتا رہُوں گا اور وہ میری آواز سُن لے گا۔
  • اُس نے اُس لڑائی سے جو میرے خِلاف تھی میری جان کوسلامت چُھڑا لِیا۔ کیونکہ مُجھ سے جھگڑا کرنے والے بُہت تھے۔
  • خُدا جو قدِیم سے ہے سُن لے گا اور اُن کو جواب دے گا ۔(سِلاہ) یہ وہ ہیں جِن کے لِئے اِنقلاب نہیں اور جو خُدا سے نہیں ڈرتے۔
  • اُس شخص نے اَیسوں پر ہاتھ بڑھایا ہے جو اُس سے صُلح رکھتے تھے۔ اُس نے اپنے عہد کو توڑ دِیا ہے۔
  • اُس کا مُنہ مکھّن کی مانِند چِکنا تھا پر اُس کے دِل میں جنگ تھی۔ اُس کی باتیں تیل سے زِیادہ مُلائِم پر ننگی تلواریں تِھیں۔
  • اپنا بوجھ خُداوند پر ڈال دے ۔ وہ تُجھے سنبھالے گا ۔ وہ صادِق کو کبھی جُنبِش نہ کھانے دے گا۔
  • لیکن اَے خُدا! تُو اُن کو ہلاکت کے گڑھے میں اُتارے گا۔ خُونی اور دغاباز اپنی آدھی عُمر تک بھی جِیتے نہ رہیں گے پر مَیں تُجھ پر توکُّل کرُوں گا۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے یونت اَیلیم رخوقِیم کے سُرپر داؤُد کا مزمُور۔ مِکتام ۔ اُس وقت کا جب فلِستِیوں نے اُسے جات میں پکڑلِیا۔
  • اَے خُدا! مُجھ پر رحم فرما کیونکہ اِنسان مُجھے نِگلنا چاہتا ہے۔ وہ دِن بھر لڑ کر مُجھے ستاتا ہے۔
  • میرے دُشمن دِن بھر مُجھے نِگلنا چاہتے ہیں کیونکہ جو غرُور کر کے مُجھ سے لڑتے ہیں وہ بُہت ہیں۔
  • جِس وقت مُجھے ڈر لگے گا مَیں تُجھ پر توکُّل کرُوں گا۔
  • میرا فخر خُدا پر اور اُس کے کلام پر ہے۔ میرا توکُّل خُدا پر ہے ۔ مَیں ڈرنے کا نہیں۔ بشر میرا کیا کر سکتا ہے؟
  • وہ دِن بھر میری باتوں کو مروڑتے رہتے ہیں۔ اُن کے خیال سراسر یِہی ہیں کہ مُجھ سے بدی کریں۔
  • وہ اِکٹھّے ہو کر چُھپ جاتے ہیں۔ وہ میرے نقشِ قدم کو دیکھتے بھالتے ہیں کیونکہ وہ میری جان کی گھات میں ہیں۔
  • کیا وہ بدکاری کر کے بچ جائیں گے؟ اَے خُدا قہر میں اُمّتوں کو گِرا دے۔
  • تُو میری آوارگی کا حِساب رکھتا ہے۔ میرے آنسُوؤں کو اپنے مشکِیزہ میں رکھ لے۔ کیا وہ تیری کِتاب میں مندرج نہیں ہیں؟
  • تب تو جِس دِن مَیں فریاد کرُوں گا میرے دُشمن پسپا ہوں گے۔ مُجھے یہ معلُوم ہے کہ خُدا میری طرف ہے۔
  • میرا فخر خُدا پر اور اُس کے کلام پر ہے۔ میرا فخر خُداوند پر اور اُس کے کلام پر ہے۔
  • میرا توکُّل خُدا پر ہے ۔ مَیں ڈرنے کا نہیں۔ اِنسان میرا کیا کر سکتاہے ؟
  • اَے خُدا! تیری مَنّتیں مُجھ پر ہیں۔ مَیں تیرے حضُور شُکرگُذاری کی قُربانیاں گُذرانوں گا۔
  • کیونکہ تُو نے میری جان کو مَوت سے چُھڑایا۔ کیا تُو نے میرے پاؤں کو پِھسلنے سےنہیں بچایا تاکہ مَیں خُدا کے سامنے زِندوں کے نُور میں چلُوں؟
  • مِیر مُغنّی کے لِئے التشخیت کے سُر پر داؤُد کا مزمُور۔ مِکتام ۔اُس وقت کا جب وہ مغارہ میں ساؤُ ل سے بھاگا۔
  • مُجھ پر رحم کر اَے خُدا! مُجھ پر رحم کر کیونکہ میری جان تیری پناہ لیتی ہے۔ مَیں تیرے پروں کے سایہ میں پناہ لُوں گا جب تک یہ آفتیں گُذر نہ جائیں۔
  • مَیں خُدا تعالیٰ سے فریاد کرُوں گا۔ خُدا سے جو میرے لِئے سب کُچھ کرتا ہے۔
  • وہ میری نجات کے لِئے آسمان سے بھیجے گا۔ جب وہ جو مُجھے نِگلنا چاہتا ہے ملامت کرتا ہو ۔ (سِلاہ) خُدا اپنی شفقت اور سچّائی کو بھیجے گا۔
  • میری جان بَبروں کے درمیان ہے۔ مَیں آتش مِزاج لوگوں میں پڑا ہُوں۔ یعنی اَیسے لوگوں میں جِن کے دانت برچِھیاں اور تِیرہیں۔ جِن کی زُبان تیز تلوار ہے۔
  • اَے خُدا تُو آسمان پر سرفراز ہو! تیرا جلال ساری زمِین پر ہو!
  • اُنہوں نے میرے پاؤں کے لِئے جال لگایا ہے۔ میری جان عاجِز آ گئی۔ اُنہوں نے میرے آگے گڑھا کھودا۔ وہ خُود اُس میں گِر پڑے ۔ (سِلاہ)
  • میرا دِل قائِم ہے ۔ اَے خُدا! میرا دِل قائِم ہے۔ مَیں گاؤُں گا بلکہ مَیں مدح سرائی کرُوں گا۔
  • اَے میری شَوکت!بیدار ہو ۔ اَے بربط اور سِتار جاگو۔ مَیں خُود صُبح سویرے جاگ اُٹھوں گا۔
  • اَے خُداوند!مَیں لوگوں میں تیرا شُکر کرُوں گا۔ مَیں اُمّتوں میں تیری مدح سرائی کرُوں گا۔
  • کیونکہ تیری شفقت آسمان کے اور تیری سچّائی افلاک کے برابر بُلند ہے۔
  • اَے خُدا تُو آسمان پر سرفراز ہو ! تیرا جلال ساری زمِین پر ہو!
  • مِیر مُغنّی کے لِئے التشخیت کے سُر پر داؤُد کا مزمُور۔ مِکتا م ۔
  • اَے بزُرگو! کیا تُم در حقِیقت راست گوئی کرتے ہو؟ اَے بنی آدم! کیا تُم ٹِھیک عدالت کرتے ہو؟
  • بلکہ تُم تو دِل ہی دِل میں شرارت کرتے ہو اور زمِین پر اپنے ہاتھوں سے ظُلم پَیمائی کرتے ہو ۔
  • شرِیر پَیدایش ہی سے کج رَوی اِختیار کرتے ہیں ۔ وہ پَیدا ہوتے ہی جُھوٹ بول کر گُمراہ ہو جاتے ہیں۔
  • اُن کا زہر سانپ کا سا زہر ہے۔ وہ بہرے افعی کی مانِند ہیں جو کان بند کر لیتا ہے ۔
  • جو منتر پڑھنے والوں کی آواز ہی نہیں سُنتا خواہ وہ کتنی ہی ہوشیاری سے منتر پڑھیں۔
  • اَے خُدا! تُو اُن کے دانت اُن کے مُنہ میں توڑ دے۔ اَے خُداوند! بَبر کے بچّوں کی داڑھیں توڑ ڈال ۔
  • وہ گُھل کر بہتے پانی کی مانِند ہو جائیں۔ جب وہ اپنے تِیر چلائے تو وہ گویا کُند پَیکان ہوں ۔
  • وہ اَیسے ہو جائیں جَیسے گھونگا جو گل کر فنا ہو جاتاہے اور جَیسے عَورت کا اِسقاط جِس نے سُورج کو دیکھا ہی نہیں۔
  • اِس سے پہلے کہ تُمہاری ہانڈِیوں کو کانٹوں کی آنچ لگے وہ ہرے اور جلتے دونوں کو یکساں بگولے سے اُڑا لے جائے گا۔
  • صادِق اِنتقام کو دیکھ کر خُوش ہو گا۔ وہ شرِیر کے خُون سے اپنے پاؤں تر کرے گا۔
  • تب لوگ کہیں گے یقِیناً صادِق کے لِئے اجر ہے۔ بے شک خُدا ہے جو زمِین پر عدالت کرتا ہے۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے التشخیت کے سُرپر داؤُد کا مزمُور۔ مِکتام ۔ اُس وقت کاجب ساؤُ ل نے لوگ بھیجے اور اُنہوں نے اُس کے گھرپر پہرا لگا دِیا تاکہ اُسے مار ڈالیں۔
  • اَے میرے خُدا! مُجھے میرے دُشمنوں سے چُھڑا۔ مُجھے میرے خِلاف اُٹھنے والوں پر سرفراز کر۔
  • مُجھے بدکرداروں سے چُھڑا اور خُون خوار آدمِیوں سے مُجھے بچا۔
  • کیونکہ دیکھ! وہ میری جان کی گھات میں ہیں۔ اَے خُداوند! میری خطا یا میرے گُناہ کے بغَیر زبردست لوگ میرے خِلاف اِکٹھّے ہوتے ہیں ۔
  • وہ مُجھ بے قصُور پر دَوڑ دَوڑ کر تیّار ہوتے ہیں میری کُمک کے لِئے جاگ اور دیکھ!
  • اَے خُداوند لشکروں کے خُدا ۔ اِسرائیل کے خُدا! سب قَوموں کے مُحاسبہ کے لِئے اُٹھ۔ کِسی دغاباز خطاکار پر رحم نہ کر ۔(سِلاہ)
  • وہ شام کو لَوٹتے اور کُتّے کی طرح بھَونکتے ہیں اور شہر کے گِرد پِھرتے ہیں۔
  • دیکھ! وہ اپنے مُنہ سے ڈکارتے ہیں۔ اُن کے لبوں کے اندر تلواریں ہیں۔ کیونکہ وہ کہتے ہیں کون سُنتا ہے؟
  • پر اَے خُداوند! تُو اُن پر ہنسے گا۔ تُو تمام قَوموں کو ٹھٹھّوں میں اُڑائے گا۔
  • اَے میری قُوّت! مُجھے تیری ہی آس ہو گی کیونکہ خُدا میرا اُونچا بُرج ہے۔
  • میرا خُدا اپنی شفقت سے میرا پیش رَو ہو گا۔ خُدا مُجھے میرے دُشمنوں کی پستی دِکھائے گا۔
  • اُن کو قتل نہ کر مبادا میرے لوگ بُھول جائیں۔ اَے خُداوند! اَے ہماری سِپر! اپنی قُدرت سے اُن کو پراگندہ کر کے پست کر دے۔
  • وہ اپنے مُنہ کے گُناہ اور اپنے ہونٹوں کی باتوں اور اپنی لعن طعن اور جُھوٹ بولنے کے باعِث اپنے غرُور میں پکڑے جائیں۔
  • قہر میں اُن کو فنا کر دے ۔ فنا کر دے تاکہ وہ نابُود ہو جائیں اور وہ زمِین کی اِنتہا تک جان لیں کہ خُدا یعقُوب پر حُکمران ہے ۔ (سِلاہ)
  • پِھر شام کو وہ لَوٹیں اور کُتّے کی طرح بَھونکیں اور شہر کے گِرد پِھریں۔
  • وہ کھانے کی تلاش میں مارے مارے پِھریں اور اگر آسُودہ نہ ہوں تو ساری رات ٹھہرے رہیں ۔
  • لیکن مَیں تیری قُدرت کا گِیت گاؤُں گا بلکہ صُبح کو بُلند آواز سے تیری شفقت کا گِیت گاؤُں گا کیونکہ تُو میرا اُونچا بُرج ہے اور میری مُصِیبت کے دِن میری پناہ گاہ۔
  • اَے میری قُوّت! مَیں تیری مدح سرائی کرُوں گا کیونکہ خُدا میرا شفِیق خُدا میرا اُونچا بُرج ہے۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے تعلِیم کے لِئے داؤُد کا مِکتام۔ سوسن عیدُوت کے سُر پر اُس وقت کا جب وہ مسوپتامیہ اور اَرامِ ضوباہ سے لڑا اور یوآب نے لَوٹ کروادیِ شور میں بارہ ہزار ادُومِیوں کو مارا۔
  • اَے خُدا! تُو نے ہمیں ردّ کِیا۔ تُو نے ہمیں شِکستہ حال کر دِیا۔ تُو ناراض رہا ہے ۔ ہمیں پِھر بحال کر۔
  • تُو نے زمِین کو لرزا دِیا ۔ تُو نے اُسے پھاڑ ڈالاہے۔ اُس کے رخنے بند کر دے کیونکہ وہ لرزاں ہے۔
  • تُو نے اپنے لوگوں کو سختِیاں دِکھائیں۔ تُو نے ہم کو لڑکھڑا دینے والی مَے پِلائی۔
  • جو تُجھ سے ڈرتے ہیں تُو نے اُن کو ایک جھنڈا دِیا ہے۔ تاکہ وہ حق کی خاطر بُلند کِیا جائے ۔(سِلاہ)
  • اپنے دہنے ہاتھ سے بچا اور ہمیں جواب دے۔ تاکہ تیرے محبُوب بچائے جائیں۔
  • خُدا نے اپنی قُدُّوسِیّت میں فرمایا ہے مَیں خُوشی کرُوں گا۔ مَیں سِکم کو تقسیم کرُوں گا اور سُکّات کی وادی کو بانٹُوں گا۔
  • جِلعاد میرا ہے مَنسّی بھی میرا ہے۔ افرائِیم میرے سر کا خود ہے۔ یہُودا ہ میرا عصا ہے۔
  • موآ ب میری چلپچی ہے۔ ادُو م پر مَیں جُوتا پھینکُوں گا۔ اَے فِلستِین ! میرے سبب سے للکار۔
  • مُجھے اُس مُحکم شہر میں کَون پُہنچائے گا؟ کَون مُجھے ادُو م تک لے گیا ہے؟
  • اَے خُدا! کیا تُو نے ہمیں ردّ نہیں کر دِیا؟ اَے خُدا! تُو ہمارے لشکروں کے ساتھ نہیں جاتا ۔
  • مُخالِف کے مُقابلہ میں ہماری کُمک کر کیونکہ اِنسانی مدد عبث ہے ۔
  • خُدا کی مدد سے ہم بہادری کریں گے کیونکہ وُہی ہمارے مُخالِفوں کو پامال کرے گا۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے تاردار ساز کے ساتھ داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُدا میری فریاد سُن ! میری دُعا پر توجُّہ کر۔
  • مَیں اپنی افسُردہ دِلی میں زمِین کی اِنتِہا سے تُجھے پُکارُوں گا۔ تُو مُجھے اُس چٹان پر لے چل جو مُجھ سے اُونچی ہے
  • کیونکہ تُو میری پناہ رہا ہے اور دُشمن سے بچنے کے لِئے اُونچا بُرج۔
  • مَیں ہمیشہ تیرے خَیمہ میں رہُوں گا۔ مَیں تیرے پروں کے سایہ میں پناہ لُوں گا ۔ (سِلاہ)
  • کیونکہ اَے خُدا تُو نے میری مَنّتیں قبُول کی ہیں۔ تُو نے مُجھے اُن لوگوں کی سی مِیراث بخشی ہے جو تیرے نام سے ڈرتے ہیں۔
  • تُو بادشاہ کی عُمر دراز کرے گا۔ اُس کی عُمر بُہت سی پُشتوں کے برابر ہو گی۔
  • وہ خُدا کے حضُور ہمیشہ قائِم رہے گا۔ تُو شفقت اور سچّائی کو اُس کی حِفاظت کے لِئے مُہیّاکر۔
  • یُوں مَیں ہمیشہ تیری مدح سرائی کرُوں گا تاکہ روزانہ اپنی مَنّتیں پُوری کرُوں۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے یدُوتون کے طَور پر داؤُد کا مزمُور۔
  • میری جان کو خُدا ہی کی آس ہے۔ میری نجات اُسی سے ہے۔
  • وُہی اکیلا میری چٹان اور میری نجات ہے۔ وُہی میرا اُونچا بُرج ہے ۔ مُجھے زِیادہ جُنبِش نہ ہو گی ۔
  • تُم کب تک اَیسے شخص پر حملہ کرتے رہو گے جو جُھکی ہُوئی دِیوار اور ہِلتی باڑ کی مانِند ہے تاکہ سب مِل کر اُسے قتل کرو؟
  • وہ اُس کو اُس کے مرتبہ سے گِرا دینے ہی کا مشوَرہ کرتے رہتے ہیں۔ وہ جُھوٹ سے خُوش ہوتے ہیں۔ وہ اپنے مُنہ سے تو برکت دیتے ہیں پر دِل میں لَعنت کرتے ہیں ۔(سِلاہ)
  • اَے میری جان! خُدا ہی کی آس رکھ کیونکہ اُسی سے مُجھے اُمّید ہے۔
  • وُہی اکیلا میری چٹان اور میری نجات ہے۔ وُہی میرا اُونچا بُرج ہے ۔ مُجھے جُنبِش نہ ہو گی۔
  • میری نجات اور میری شَوکت خُدا کی طرف سے ہے۔ خُدا ہی میری قُوّت کی چٹان اور میری پناہ ہے۔
  • اَے لوگو! ہر وقت اُس پر توکُّل کرو۔ اپنے دِل کا حال اُس کے سامنے کھول دو۔ خُدا ہماری پناہ گاہ ہے ۔(سِلاہ)
  • یقِیناً ادنیٰ لوگ بے ثبات ہیں اور اعلیٰ آدمی جُھوٹے ۔ وہ ترازُو میں ہلکے نِکلیں گے۔ وہ سب کے سب بے ثباتی سے بھی ہیچ ہیں۔
  • ظُلم پر تکیہ نہ کرو۔ لُوٹ مار کرنے پر نہ پُھولو۔ اگر مال بڑھ جائے تو اُس پر دِل نہ لگاؤ۔
  • خُدا نے ایک بار فرمایا۔ مَیں نے یہ دو بار سُنا کہ قُدرت خُدا ہی کی ہے۔
  • شفقت بھی اَے خُداوند! تیری ہی ہے کیونکہ تُو ہر شخص کو اُس کے عمل کے مُطابِق بدلہ دیتاہے۔
  • داؤُد کا مزمُور۔ جب وہ دشتِ یہُوداہ میں تھا۔
  • اَے خُدا! تُو میرا خُدا ہے ۔ مَیں دِل سے تیرا طالِب ہُوں گا۔ خُشک اور پیاسی زمِین میں جہاں پانی نہیں میری جان تیری پِیاسی اور میرا جِسم تیرا مُشتاق ہے۔
  • اِس طرح مَیں نے مَقدِس میں تُجھ پر نِگاہ کی تاکہ تیری قُدرت اور حشمت کو دیکُھوں
  • کیونکہ تیری شفقت زِندگی سے بہتر ہے۔ میرے ہونٹ تیری تعرِیف کریں گے۔
  • اِسی طرح مَیں عُمر بھر تُجھے مُبارک کہُوں گا اور تیرا نام لے کر اپنے ہاتھ اُٹھایا کرُوں گا۔
  • میری جان گویا گُودے اور چربی سے سیر ہو گی اور میرا مُنہ مسرُور لبوں سے تیری تعرِیف کرے گا
  • جب مَیں بِستر پر تُجھے یاد کرُوں گا اور رات کے ایک ایک پہر میں تُجھ پر دِھیان کرُوں گا
  • اِس لِئے کہ تُو میرا مددگار رہاہے اور مَیں تیرے پروں کے سایہ میں خُوشی مناؤُں گا ۔
  • میری جان کو تیری ہی دُھن ہے۔ تیرا دہنا ہاتھ مُجھے سنبھالتا ہے
  • پر جو میری جان کی ہلاکت کے درپَے ہیں وہ زمِین کے اسفل میں چلے جا ئیں گے۔
  • وہ تلوار کے حوالہ ہوں گے۔ وہ گیدڑوں کا لُقمہ بنیں گے
  • لیکن بادشاہ خُدا میں شادمان ہو گا۔ جو اُس کی قَسم کھاتا ہے وہ فخر کرے گا کیونکہ جُھوٹ بولنے والوں کا مُنہ بند کر دِیا جائے گا۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُدا!میری فریاد کی آواز سُن لے۔ میری جان کو دُشمن کے خَوف سے بچائے رکھ۔
  • شرِیروں کے خُفیہ مشوَرہ سے اور بدکرداروں کے ہنگامہ سے مُجھے چُھپا لے
  • جِنہوں نے اپنی زُبان تلوار کی طرح تیز کی اور تلخ باتوں کے تِیروں کا نشانہ لِیا ہے
  • تاکہ اُن کو خُفیہ مقاموں میں کامِل آدمی پر چلائیں ۔ وہ اُن کو ناگہان اُس پر چلاتے ہیں اور ڈرتے نہیں۔
  • وہ بُرے کام کامُصمّم اِرادہ کرتے ہیں۔ وہ پھندے لگانے کی صلاح کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں ہم کوکَون دیکھے گا؟
  • وہ شرارتوں کو کھوج کھوج کر نِکالتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں ہم نے خُوب کھوج لگایا۔ اُن میں سے ہر ایک کا باطِن اور دِل عمِیق ہے ۔
  • لیکن خُدا اُن پر تِیر چلائے گا۔ وہ ناگہان تِیر سے زخمی ہو جائیں گے
  • اور اُن ہی کی زُبان اُن کو تباہ کرے گی۔ جِتنے اُن کو دیکھیں گے سب سر ہِلائیں گے
  • اور سب لوگ ڈر جائیں گے اور خُدا کے کام کا بیان کریں گے اور اُس کے طریقِ عمل کو بخُوبی سمجھ لیں گے۔
  • صادِق خُداوند میں شادمان ہو گا اور اُس پر توکُّل کرے گا اور جِتنے راست دِل ہیں سب فخر کریں گے۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے مزمُور۔ داؤُد کا گِیت۔
  • اَے خُدا! صِیُّون میں تعرِیف تیری مُنتظِر ہے اور تیرے لِئے مَنّت پُوری کی جائے گی۔
  • اَے دُعا کے سُننے والے ! سب بشر تیرے پاس آئیں گے۔
  • بد اعمال مُجھ پر غالِب آ جاتے ہیں پر ہماری خطاؤں کا کفّارہ تُو ہی دے گا۔
  • مُبارک ہے وہ آدمی جِسے تُو برگُزِیدہ کرتا اور اپنے پاس آنے دیتا ہے تاکہ وہ تیری بارگاہوں میں رہے ۔ ہم تیرے گھر کی خُوبی سے یعنی تیری مُقدّس ہَیکل سے آسُودہ ہوں گے ۔
  • اَے ہمارے نجات دینے والے خُدا! تُو جو زمِین کے سب کناروں کا اور سمُندر پر دُور دُور رہنے والوں کا تکیہ ہے ! خَوفناک باتوں کے ذرِیعہ سے تُو ہمیں صداقت سے جواب د ے گا
  • تُو قُدرت سے کمر بستہ ہو کر اپنی قُوّت سے پہاڑوں کو اِستحکام بخشتا ہے ۔
  • تُو سمُندر کے اور اُس کی مَوجوں کے شور کو اور اُمّتوں کے ہنگامہ کو مَوقُوف کر دیتا ہے۔
  • زمِین کی اِنتِہا کے رہنے والے تیرے مُعجزوں سے ڈ ر تے ہیں ۔ تُو مطلعِ صُبح کو اور شام کو شادمانی بخشتا ہے۔
  • تُو زمِین پر توجُّہ کر کے اُسے سیراب کرتا ہے۔ تُو اُسے خُوب مالا مال کر دیتا ہے۔ خُدا کا دریا پانی سے بھرا ہے ۔ جب تُو زمِین کو یُوں تیّار کر لیتا ہے تو اُن کے لِئے اناج مُہیّا کر تا ہے۔
  • تُو اُس کی ریگھارِیوں کو خُوب سیراب کرتا اور اُس کی مینڈوں کو بِٹھا دیتا ہے۔ تُو اُسے بارِش سے نرم کرتا ہے اور اُس کی پَیداوار میں برکت دیتا ہے۔
  • تُو سال کو اپنے لُطف کا تاج پہناتا ہے اور تیری راہوں سے رَوغن ٹپکتا ہے۔
  • وہ بِیابان کی چراگاہوں پر ٹپکتا ہے اور پہاڑِیاں خُوشی سے کمربستہ ہیں۔
  • چراگاہوں میں جُھنڈ کے جُھنڈ پَھیلے ہُوئے ہیں ۔ وادِیاں اناج سے ڈھکی ہُوئی ہیں۔ وہ خُوشی کے مارے للکارتی اور گاتی ہیں۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے گِیت یعنی مزمُور۔
  • اَے ساری زمِین! خُدا کے حضُور خُوشی کا نعرہ مار۔
  • اُس کے نام کے جلال کا گِیت گاؤ۔ سِتایش کرتے ہُوئے اُس کی تمِجید کرو۔
  • خُدا سے کہو تیرے کام کیا ہی مُہِیب ہیں! تیری بڑی قُدرت کے باعِث تیرے دُشمن عاجِزی کریں گے۔
  • ساری زمِین تُجھے سِجدہ کرے گی اور تیرے حضُور گائے گی۔ وہ تیرے نام کے گِیت گائیں گے ۔(سِلاہ)
  • آؤ اور خُدا کے کاموں کو دیکھو۔ بنی آدم کے ساتھ وہ اپنے سلُوک میں مُہِیب ہے ۔
  • اُس نے سمُندر کو خُشک زمِین بنا دِیا۔ وہ دریا میں سے پَیدل گُذر گئے۔ وہاں ہم نے اُس میں خُوشی منائی۔
  • وہ اپنی قُدرت سے ابد تک سلطنت کرے گا۔ اُس کی آنکھیں قَوموں کو دیکھتی رہتی ہیں۔ سرکش لوگ تکبُّر نہ کریں ۔(سِلاہ)
  • اَے لوگو! ہمارے خُدا کو مُبارک کہو اور اُس کی تعرِیف میں آواز بُلند کرو۔
  • وُہی ہماری جان کو زِندہ رکھتا ہے اور ہمارے پاؤں کو پِھسلنے نہیں دیتا۔
  • کیونکہ اَے خُدا! تُو نے ہمیں آزما لِیا ہے۔ تُو نے ہمیں اَیسا تایا جَیسے چاندی تائی جاتی ہے ۔
  • تُو نے ہمیں جال میں پھنسایا اور ہماری کمر پر بھاری بوجھ رکھّا۔
  • تُو نے سواروں کو ہمارے سروں پر سے گُذارا۔ ہم آگ میں سے اور پانی میں سے ہو کر گُذرے لیکن تُو ہم کو فراوانی کی جگہ میں نِکال لایا۔
  • مَیں سوختنی قُربانِیاں لے کر تیرے گھر میں داخِل ہُوں گا۔ اور اپنی مَنّتیں تیرے حضُور ادا کرُوں گا۔
  • جو مُصِیبت کے وقت میرے لبوں سے نِکلیں اور مَیں نے اپنے مُنہ سے مانیں۔
  • مَیں موٹے موٹے جانوروں کی سوختنی قُربانِیاں مینڈھوں کی خُوشبُو کے ساتھ چڑھاؤُں گا۔ مَیں بَیل اور بکرے گُذرانُوں گا ۔(سِلاہ)
  • اَے خُدا سے ڈرنے والو! سب آؤ۔ سُنو اور مَیں بتاؤُں گا کہ اُس نے میری جان کے لِئے کیاکیا کِیا ہے۔
  • مَیں نے اپنے مُنہ سے اُس کو پُکارا۔ اُس کی تمجِید میری زُبان سے ہُوئی۔
  • اگر مَیں بدی کو اپنے دِل میں رکھتا تو خُداوند میری نہ سُنتا
  • لیکن خُدا نے یقِیناً سُن لِیا ہے ۔ اُس نے میری دُعا کی آواز پر کان لگایا ہے۔
  • خُدا مُبارک ہو جِس نے نہ تو میری دُعا کو ردّ کِیا اور نہ اپنی شفقت کو مُجھ سے باز رکھّا ۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے تاردار سازوں کے ساتھ مزمُور یعنی گِیت۔
  • خُدا ہم پر رحم کرے اور ہم کو برکت بخشے اور اپنے چہرہ کو ہم پر جلوہ گر فرمائے ۔(سِلاہ)
  • تاکہ تیری راہ زمِین پر ظاہِر ہو جائے اور تیری نجات سب قَوموں پر۔
  • اَے خُدا! لوگ تیری تعرِیف کریں۔ سب لوگ تیری تعرِیف کریں۔
  • اُمّتیں خُوش ہوں اور خُوشی سے للکاریں کیونکہ تُو راستی سے لوگوں کی عدالت کرے گا اور زمِین کی اُمّتوں پر حُکومت کرے گا ۔ ( سِلا ہ )
  • اَے خُدا! لوگ تیری تعرِیف کریں۔ سب لوگ تیری تعرِیف کریں۔
  • زمِین نے اپنی پَیداوار دے دی۔ خُدا یعنی ہمارا خُدا ہم کو برکت دے گا۔
  • خُدا ہم کو برکت دے گا اور زمِین کی اِنتہا تک سب لوگ اُس کا ڈر مانیں گے۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور یعنی گِیت۔
  • خُدا اُٹھے ۔ اُس کے دُشمن پراگندہ ہوں۔ اُس سے عداوت رکھنے والے اُس کے سامنے سے بھاگ جائیں
  • جَیسے دُھواں اُڑ جاتا ہے وَیسے ہی تُو اُن کو اُڑادے ۔ جَیسے موم آگ کے سامنے پِگھل جاتا ہے وَیسے ہی شرِیر خُدا کے حضُور فنا ہو جائیں
  • لیکن صادِق خُوشی منائیں ۔ وہ خُدا کے حضُور شادمان ہوں بلکہ وہ خُوشی سے پُھولے نہ سمائیں۔
  • خُدا کے لِئے گاؤ ۔ اُس کے نام کی مدح سرائی کرو ۔ صحرا کے سوار کے لِئے شاہراہ تیّار کرو۔ اُس کا نام یاہ ہے اور تُم اُس کے حضُور شادمان ہو ۔
  • خُدا اپنے مُقدّس مکان میں یتیِموں کا باپ اور بیواؤں کا دادرس ہے۔
  • خُدا تنہا کو خاندان بخشتا ہے۔ وہ قَیدِیوں کو آزاد کر کے اِقبال مند کرتا ہے۔ لیکن سرکش خُشک زمِین میں رہتے ہیں۔
  • اَے خُدا! جب تُو اپنے لوگوں کے آگے آگے چلا ۔ جب تُو بِیابان میں سے گُذرا(سِلاہ)
  • تو زمِین کانپ اُٹھی۔ خُدا کے حضُور آسمان گِر پڑے۔ بلکہ کوہِ سِینا بھی خُدا کے حضُور ۔ اِسرائیل کے خُدا کے حضُور کانپ اُٹھا۔
  • اَے خُدا تُو نے خُوب مینہ برسایا۔ تُو نے اپنی خُشک مِیراث کو تازگی بخشی۔
  • تیرے لوگ اُس میں بسنے لگے۔ اَے خُدا! تُو نے اپنے فَیض سے غرِیبوں کے لِئے اُسے تیّار کِیا۔
  • خُداوند حُکم دیتا ہے۔ خُوش خبری دینے والِیاں فَوج کی فَوج ہیں۔
  • لشکروں کے بادشاہ بھاگتے ہیں ۔ وہ بھاگ جاتے ہیں اور عَورت گھر میں بَیٹھی بَیٹھی لُوٹ کا مال بانٹتی ہے۔
  • جب تُم بھیڑ سالوں میں پڑے رہتے ہو تو اُس کبُوتر کی مانِند ہو گے جِس کے بازُو گویا چاندی سے اور پَر خالِص سونے سے منڈھے ہُوئے ہوں ۔
  • جب قادرِ مُطلِق نے بادشاہوں کو اُس میں پراگندہ کِیا تو اَیسا حال ہو گیا گویاسلمون پر برف پڑ رہی تھی ۔
  • بسن کا پہاڑ خُدا کا پہاڑ ہے۔ بسن کا پہاڑ اُونچا پہاڑ ہے۔
  • اَے اُونچے پہاڑو! تُم اُس پہاڑ کو کیوں تاکتے ہو جِسے خُدا نے اپنی سکُونت کے لِئے پسند کِیا ہے ؟ بلکہ خُداوند اُس میں ابد تک رہے گا۔
  • خُدا کے رتھ بِیس ہزار بلکہ ہزار ہا ہزار ہیں۔ خُداوند جَیسا کوہِ سِینا میں وَیسا ہی اُن کے درمیان مَقدِس میں ہے۔
  • تُو نے عالمِ بالا کو صعُود فرمایا ۔ تُو قَیدِیوں کو ساتھ لے گیا۔ تُجھے لوگوں سے بلکہ سرکشوں سے بھی ہدئے مِلے تاکہ خُداوند خُدا اُن کے ساتھ رہے۔
  • خُداوند مُبارک ہو جو ہر روز ہمارا بوجھ اُٹھاتا ہے۔ وُہی ہمارا نجات دینے والا خُدا ہے ۔(سِلاہ)
  • خُدا ہمارے لِئے چُھڑانے والا خُدا ہے اور مَوت سے بچنے کی راہیں بھی خُداوند خُدا کی ہیں۔
  • لیکن خُداوند اپنے دُشمنوں کے سر کو اور مُتواتِر گُناہ کرنے والے کی بال دار کھوپڑی کوچِیر ڈالے گا۔
  • خُداوند نے فرمایا مَیں اُن کو بسن سے نِکال لاؤُں گا۔ مَیں اُن کو سمُندر کی تہہ سے نِکال لاؤُں گا
  • تاکہ تُو اپنا پاؤں خُون سے تر کرے۔ اور تیرے دُشمن تیرے کُتّوں کے مُنہ کا نوالہ بنیں ۔
  • اَے خُدا! لوگوں نے تیری آمد دیکھی۔ مَقدِس میں میرے خُدا میرے بادشاہ کی آمد۔
  • گانے والے آگے آگے اور بجانے والے پِیچھے پِیچھے چلے۔ دف بجانے والی جوان لڑکیاں بِیچ میں۔
  • تُم جو اِسرائیل کے چشمہ سے ہو خُداوند کو مُبارک کہو۔ ہاں مجمع میں خُدا کو مُبارک کہو۔
  • وہاں چھوٹا بِنیمِین اُن کا حاکِم ہے۔ یہُوداہ کے اُمرا اور اُن کے مُشِیر۔ زبُولُون کے اُمرا اور نفتالی کے اُمرا ہیں۔
  • تیرے خُدا نے تیری پائیداری کا حُکم دِیا ہے۔ اَے خُدا! جو کُچھ تُو نے ہمارے لِئے کِیا ہے اُسے پائیداری بخش۔
  • تیری ہَیکل کے سبب سے جو یروشلِیم میں ہے بادشاہ تیرے پاس ہدئےلائیں گے۔
  • تُو نَیستان کے جنگلی جانوروں کو دھمکا دے۔ سانڈوں کے غول کو اور قَوموں کے بچھڑوں کو جو چاندی کے سِکّوں کو پامال کرتے ہیں۔ اُس نے جنگجُو قَوموں کو پراگندہ کر دِیا ہے۔
  • اُمرا مِصر سے آئیں گے۔ کُوش خُدا کی طرف اپنے ہاتھ بڑھانے میں جلدی کرے گا۔
  • اَے زمِین کی مملکتو! خُدا کے لِئے گاؤ۔ خُداوند کی مدح سرائی کرو ۔(سِلاہ)
  • اُس کی جو قدِیم فلکُ الافلاک پر سوار ہے۔ دیکھو! وہ اپنی آواز بُلند کرتا ہے ۔ اُس کی آواز میں قُدرت ہے۔
  • خُدا ہی کی تعظِیم کرو۔ اُس کی حشمت اِسرائیل میں ہے اور اُس کی قُدرت افلاک پر۔
  • اَے خُدا! تُو اپنے مَقدِسوں میں مُہِیب ہے۔ اِسرائیل کا خُدا ہی اپنے لوگوں کو زور اور توانائی بخشتا ہے۔خُدا مُبارک ہو۔
  • میر مُغنّی کے لِئے شوشنِیم کے سُر پر داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُدا! مُجھ کو بچا لے۔ کیونکہ پانی میری جان تک آ پُہنچا ہے۔
  • مَیں گہری دلدل میں دھسا جاتا ہُوں جہاں کھڑا نہیں رہا جاتا۔ مَیں گہرے پانی میں آ پڑا ہُوں جہاں سَیلاب میرے سرپر سے گُذرتے ہیں۔
  • مَیں چِلّاتے چِلّاتے تھک گیا ۔ میرا گلا سُوکھ گیا۔ میری آنکھیں اپنے خُدا کے اِنتظار میں پتھرا گئِیں۔
  • مُجھ سے بے سبب عداوت رکھنے والے میرے سر کے بالوں سے زِیادہ ہیں۔ میری ہلاکت کے خواہاں اور ناحق دُشمن زبردست ہیں پس جو مَیں نے چِھینا نہیں مُجھے دینا پڑا۔
  • اَے خُدا! تُو میری حماقت سے واقِف ہے اور میرے گُناہ تُجھ سے پوشِیدہ نہیں ہیں۔
  • اَے خُداوند لشکروں کے خُدا! تیری آس رکھنے والے میرے سبب سے شرمِندہ نہ ہوں۔ اَے اِسرائیل کے خُدا! تیرے طالِب میرے سبب سے رُسوانہ ہوں۔
  • کیونکہ تیرے نام کی خاطِر مَیں نے ملامت اُٹھائی ہے۔ شرمِندگی میرے مُنہ پر چھا گئی ہے۔
  • مَیں اپنے بھائیوں کے نزدِیک بیگانہ بنا ہُوں اور اپنی ماں کے فرزندوں کے نزدِیک اجنبی
  • کیونکہ تیرے گھر کی غَیرت مُجھے کھا گئی اور تُجھ کو ملامت کرنے والوں کی ملامتیں مُجھ پر آ پڑیں۔
  • میرے روزہ رکھنے سے میری جان نے زاری کی اور یہ بھی میری ملامت کا باعِث ہُؤا۔
  • جب مَیں نے ٹاٹ اوڑھا تو اُن کے لِئے ضربُ المثل ٹھہرا۔
  • پھاٹک پر بَیٹھنے والوں میں میرا ہی ذِکر رہتا ہے اور مَیں نشہ بازوں کا گِیت ہُوں۔
  • لیکن اَے خُداوند تیری خُوشنُودی کے وقت میری دُعاتُجھ ہی سے ہے۔ اَے خُدا! اپنی شفقت کی فراوانی سے اپنی نجات کی سچّائی میں جواب دے۔
  • مُجھے دلدل میں سے نِکال لے اور دھسنے نہ دے۔ مُجھ سے عداوت رکھنے والوں اور گہرے پانی سے مُجھے بچا لے۔
  • مَیں سَیلاب میں ڈُوب نہ جاؤُں اور گہراؤ مُجھے نِگل نہ جائے اور پاتال مُجھ پر اپنا مُنہ بند نہ کر لے۔
  • اَے خُداوند! مُجھے جواب دے کیونکہ تیری شفقت خُوب ہے۔ اپنی رحمتوں کی کثرت کے مُطابِق میری طرف متوجُّہ ہو۔
  • اپنے بندہ سے رُوپوشی نہ کر کیونکہ مَیں مُصِیبت میں ہُوں ۔ جلد مُجھے جواب دے۔
  • میری جان کے پاس آ کر اُسے چُھڑا لے۔ میرے دُشمنوں کے رُوبرُو میرا فِدیہ دے۔
  • تُو میری ملامت اور شرمِندگی اور رُسوائی سے واقِف ہے۔ میرے دُشمن سب کے سب تیرے سامنے ہیں ۔
  • ملامت نے میرا دِل توڑ دِیا ۔ مَیں بُہت اُداس ہُوں اور مَیں اِسی اِنتظار میں رہا کہ کوئی ترس کھائے پر کوئی نہ تھا اور تسلّی دینے والوں کا مُنتظِر رہا پر کوئی نہ مِلا۔
  • اُنہوں نے مُجھے کھانے کو اِندراین بھی دِیا اور میری پیاس بُجھانے کو اُنہوں نے مُجھے سِرکہ پِلایا ۔
  • اُن کا دسترخوان اُن کے لِئے پھندا ہو جائے اور جب وہ امن سے ہوں تو جال بن جائے۔
  • اُن کی آنکھیں تارِیک ہو جائیں تاکہ وہ دیکھ نہ سکیں اور اُن کی کمریں ہمیشہ کانپتی رہیں۔
  • اپنا غضب اُن پر اُنڈیل دے اور تیرا شدِید قہر اُن پر آ پڑے۔
  • اُن کا مسکن اُجڑ جائے۔ اُن کے خَیموں میں کوئی نہ بسے۔
  • کیونکہ وہ اُس کو جِسے تُو نے مارا ہے ستاتے ہیں۔ اور جِن کو تُو نے زخمی کِیا ہے اُن کے دُکھ کا چرچا کرتے ہیں۔
  • اُن کے گُناہ پر گُناہ بڑھا اور وہ تیری صداقت میں داخِل نہ ہوں۔
  • اُن کے نام کِتابِ حیات سے مِٹا ہدئےجائیں اور صادِقوں کے ساتھ مندرج نہ ہوں۔
  • لیکن مَیں تو غرِیب اور غمگِین ہُوں۔ اَے خُدا! تیری نجات مُجھے سر بُلند کرے۔
  • مَیں گِیت گا کر خُدا کے نام کی تعرِیف کرُوں گا اور شُکرگُذاری کے ساتھ اُس کی تمجِید کرُوں گا۔
  • یہ خُداوند کو بَیل سے زِیادہ پسند ہو گا بلکہ سِینگ اور کُھر والے بچھڑے سے زِیادہ۔
  • حلِیم اِسے دیکھ کر خُوش ہُوئے ہیں۔ اَے خُدا کے طالِبو! تُمہارے دِل زِندہ رہیں
  • کیونکہ خُداوند مُحتاجوں کی سُنتا ہے اور اپنے قَیدِیوں کو حقِیر نہیں جانتا۔
  • آسمان اور زمِین اُس کی تعرِیف کریں اور سمُندر اور جو کُچھ اُن میں چلتا پِھرتا ہے
  • کیونکہ خُدا صِیُّون کو بچائے گا اور یہُوداہ کے شہروں کو بنا ئے گا اور وہ وہاں بسیں گے اور اُس کے وارِث ہوں گے۔
  • اُس کے بندوں کی نسل بھی اُس کی مالِک ہو گی اور اُس کے نام سے مُحبّت رکھنے والے اُس میں بسیں گے ۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔ یادگار کے لِئے۔
  • اَے خُدا! مُجھے چُھڑانے کے لِئے۔ اَے خُداوند! میری مدد کے لِئے جلدی کر۔
  • جو میری جان کو ہلاک کرنے کے درپَے ہیں وہ سب شرمِندہ اور خجِل ہوں۔ جو میرے نُقصان سے خُوش ہیں وہ پسپا اور رُسوا ہوں۔
  • اہا ہاہا کرنے والے اپنی رُسوائی کی وجہ سے پسپا ہوں۔
  • تیرے سب طالِب تُجھ میں خُوش و خُرّم ہوں۔ تیری نجات کے عاشِق ہمیشہ کہا کریں خُدا کی تمجِید ہو۔
  • پر مَیں غرِیب اور مُحتاج ہُوں۔ اَے خُدا میرے پاس جلد آ۔ میرا مددگار اور چُھڑانے والا تُو ہی ہے۔ اَے خُداوند دیر نہ کر!
  • اَے خُداوند تُو ہی میری پناہ ہے۔ مُجھے کبھی شرمِندہ نہ ہونے دے۔
  • اپنی صداقت میں مُجھے رہائی دے اور چُھڑا۔ میری طرف کان لگا اور مُجھے بچا لے۔
  • تُو میرے لِئے سکُونت کی چٹان ہو جہاں مَیں برابر جا سکُوں۔ تُو نے میرے بچانے کا حُکم دے دیا ہے کیونکہ میری چٹان اور میرا قلعہ تُو ہی ہے۔
  • اَے میرے خُدا! مُجھے شرِیر کے ہاتھ سے ۔ ناراست اور بے درد آدمی کے ہاتھ سے چُھڑا۔
  • کیونکہ اَے خُداوند خُدا! تُو ہی میری اُمّید ہے۔ لڑکپن سے میرا توکُّل تُجھ ہی پر ہے۔
  • تُو پَیدایش ہی سے مُجھے سنبھالتا آیا ہے۔ تُو میری ماں کے بطن ہی سے میرا شفِیق رہا ہے۔ سو مَیں سدا تیری سِتایش کرتا رہُوں گا۔
  • مَیں بُہتوں کے لِئے حیرت کا باعِث ہُوں لیکن تُو میری مُحکم پناہ گاہ ہے۔
  • میرا مُنہ تیری سِتایش سے اور تیری تعظِیم سے دِن بھر پُر رہے گا۔
  • بڑھاپے کے وقت مُجھے ترک نہ کر۔ میری ضعِیفی میں مُجھے چھوڑ نہ دے۔
  • کیونکہ میرے دُشمن میرے بارے میں باتیں کرتے ہیں اور جو میری جان کی گھات میں ہیں وہ آپس میں مشوَرہ کرتے ہیں
  • اور کہتے ہیں کہ خُدا نے اُسے چھوڑ دِیا ہے۔ اُس کا پِیچھا کرو اور پکڑ لو کیونکہ چُھڑانے والا کوئی نہیں۔
  • اَے خُدا مُجھ سے دُورنہ رہ! اَے میرے خُدا! میری مدد کے لِئے جلدی کر۔
  • میری جان کے مُخالِف شرمِندہ اور فنا ہو جائیں۔ میرا نُقصان چاہنے والے ملامت اور رُسوائی سے مُلبّس ہوں۔
  • لیکن مَیں ہمیشہ اُمّید رکھُّوں گا اور تیری تعرِیف اَور بھی زِیادہ کِیا کرُوں گا۔
  • میرا مُنہ تیری صداقت کا اور تیری نجات کا بیان دِن بھر کرے گا۔ کیونکہ مُجھے اُن کا شُمار معلُوم نہیں۔
  • مَیں خُداوند خُدا کی قُدرت کے کاموں کا اِظہار کرُوں گا۔ مَیں صِرف تیری ہی صداقت کا ذِکر کرُوں گا۔
  • اَے خُدا! تُو مُجھے بچپن سے سِکھاتا آیا ہے اور مَیں اب تک تیرے عجائب کا بیان کرتا رہا ہُوں ۔
  • اَے خُدا! جب مَیں بُڈّھا اور سر سفید ہو جاؤُں تومُجھے ترک نہ کرنا جب تک کہ مَیں تیری قُدرت آیندہ پُشت پر اور تیرا زور ہر آنے والے پر ظاہِر نہ کر دُوں۔
  • اَے خُدا! تیری صداقت بھی بُہت بُلند ہے۔ اَے خُدا! تیری مانِند کَون ہے جِس نے بڑے بڑے کام کِئے ہیں؟
  • تُو جِس نے ہم کو بُہت اور سخت تکلِیفیں دِکھائی ہیں پِھر ہم کو زِندہ کرے گا اور زمِین کے اسفل سے ہمیں پِھر اُوپر لے آئے گا۔
  • تُو میری عظمت کو بڑھااور پِھر کر مُجھے تسلّی دے۔
  • اَے میرے خُدا! مَیں بربط پر تیری ہاں تیری سچّائی کی حمد کرُوں گا۔ اَے اِسرائیل کے قُدُّوس ! مَیں سِتار کے ساتھ تیری مدح سرائی کرُوں گا۔
  • جب مَیں تیری مدح سرائی کرُوں گا تو میرے ہونٹ نہایت شادمان ہوں گے اور میری جان بھی جِس کا تُو نے فِدیہ دِیا ہے اور میری زُبان دِن بھر تیری صداقت کا ذِکر کرے گی کیونکہ میرا نُقصان چاہنے والے شرمِندہ اور پشیمان ہُوئے ہیں۔
  • سُلیما ن کا مزمُور۔
  • اَے خُدا!بادشاہ کو اپنے احکام اور شاہزادہ کو اپنی صداقت عطا فرما۔
  • وہ صداقت سے تیرے لوگوں کی اور اِنصاف سے تیرے غرِیبوں کی عدالت کرے گا۔
  • اِن لوگوں کے لِئے پہاڑوں سے سلامتی کے اور پہاڑِیوں سے صداقت کے پَھل پَیدا ہوں گے۔
  • وہ اِن لوگوں کے غرِیبوں کی عدالت کرے گا۔ وہ مُحتاجوں کی اَولاد کو بچائے گا اور ظالِم کوٹُکڑے ٹُکڑے کر ڈالے گا۔
  • جب تک سُورج اور چاند قائِم ہیں۔ لوگ نسل در نسل تُجھ سے ڈرتے رہیں گے۔
  • وہ کٹی ہُوئی گھاس پر مینہ کی مانِند اور زمِین کو سیراب کرنے والی بارِش کی طرح نازِل ہوگا۔
  • اُس کے ایاّم میں صادِق برومند ہوں گے اور جب تک چاند قائِم ہے خُوب امن رہے گا۔
  • اُس کی سلطنت سمُندر سے سمُندر تک اور دریای ِ فرات سے زمِین کی اِنتہا تک ہو گی ۔
  • بیابان کے رہنے والے اُس کے آگے جُھکیں گے اور اُس کے دُشمن خاک چاٹیں گے۔
  • ترسیِس کے اور جزِیروں کے بادشاہ نذریں گُذرانیں گے ۔ سبا ا ور سیبا کے بادشاہ ہدئے لائیں گے۔
  • بلکہ سب بادشاہ اُس کے سامنے سرنِگُوں ہوں گے ۔ کُل قَومیں اُس کی مُطِیع ہوں گی۔
  • کیونکہ وہ مُحتاج کو جب وہ فریاد کرے۔ اور غرِیب کو جِس کا کوئی مددگار نہیں چُھڑائے گا ۔
  • وہ غرِیب اور مُحتاج پر ترس کھائے گا۔ اور مُحتاجوں کی جان کو بچائے گا۔
  • وہ فِدیہ دے کر اُن کی جان کو ظُلم اور جبر سے چُھڑائے گا اور اُن کا خُون اُس کی نظر میں بیش قِیمت ہو گا۔
  • وہ جِیتے رہیں گے اور سبا کا سونا اُس کو دِیا جائے گا ۔ لوگ برابر اُس کے حق میں دُعا کریں گے۔ وہ دِن بھر اُسے دُعا دیں گے۔
  • زمِین میں پہاڑوں کی چوٹِیوں پر اناج کی اِفراط ہوگی۔ اُن کا پَھل لُبنان کے درختوں کی طرح جُھومے گا اور شہر والے زمِین کی گھاس کی مانِند ہرے بھرے ہوں گے۔
  • اُس کا نام ہمیشہ قائِم رہے گا۔ جب تک سُورج ہے اُس کا نام رہے گا۔ اور لوگ اُس کے وسِیلہ سے برکت پائیں گے ۔ سب قَومیں اُسے خُوش نصِیب کہیں گی۔
  • خُداوند خُدا اِسرائیل کا خُدا مُبارک ہو۔ وُہی عجِیب و غرِیب کام کرتا ہے۔
  • اُس کا جلِیل نام ہمیشہ کے لِئے مُبارک ہو اور ساری زمِین اُس کے جلال سے معمُور ہو۔ آمِین ثُمَّ آمِین!
  • داؤُد بِن یسّی کی دُعائیں تمام ہُوئِیں۔
  • آسف کا مزمُور۔
  • بیشک خُدا اِسرائیل پریعنی پاک دِلوں پر مہربان ہے۔
  • لیکن میرے پاؤں تو پِھسلنے کو تھے۔ میرے قدم قریباً لغزِش کھا چُکے تھے۔
  • کیونکہ جب مَیں شرِیروں کی اِقبال مندی دیکھتا تو مغرُوروں پر حسد کرتا تھا۔
  • اِس لِئے کہ اُن کی مَوت میں جان کنی نہیں بلکہ اُن کی قُو ّت بنی رہتی ہے۔
  • وہ اَور آدمِیوں کی طرح مُصِیبت میں نہیں پڑتے نہ اَور لوگوں کی طرح اُن پر آفت آتی ہے۔
  • اِس لِئے غرُور اُن کے گلے کا ہار ہے۔ گویا وہ ظُلم سے مُلبّس ہیں۔
  • اُن کی آنکھیں چربی سے اُبھری ہُوئی ہیں۔ اُن کے دِل کے خیالات حد سے بڑھ گئے ہیں ۔
  • وہ ٹھٹھّا مارتے اور شرارت سے ظُلم کی باتیں کرتے ہیں۔ وہ بڑا بول بولتے ہیں۔
  • اُن کے مُنہ آسمان پر ہیں اور اُن کی زُبانیں زمِین کی سَیر کرتی ہیں۔
  • اِس لِئے اُس کے لوگ اِس طرف رُجُوع ہوتے ہیں اور جی بھر کر پِیتے ہیں۔
  • وہ کہتے ہیں خُدا کو کَیسے معلُوم ہے؟ کیا حق تعالیٰ کو کُچھ عِلم ہے؟
  • اِن شرِیروں کو دیکھو! یہ سدا چَین سے رہتے ہُوئے دَولت بڑھاتے ہیں ۔
  • یقِیناً مَیں نے عبث اپنے دِل کو صاف اور اپنے ہاتھوں کو پاک کِیا۔
  • کیونکہ مُجھ پر دِن بھر آفت رہتی ہے۔ اور مَیں ہر صُبح تنبِیہ پاتا ہُوں۔
  • اگر مَیں کہتا کہ یُوں کہُوں گا تو تیرے فرزندوں کی نسل سے بے وفائی کرتا ۔
  • جب مَیں سوچنے لگا کہ اِسے کَیسے سمجھُوں تو یہ میری نظر میں دُشوار تھا۔
  • جب تک کہ مَیں نے خُدا کے مَقدِس میں جا کر اُن کے انجام کو نہ سوچا۔
  • یقِیناً تُو اُن کو پِھسلنی جگہوں میں رکھتا ہے اور ہلاکت کی طرف دھکیل دیتا ہے۔
  • وہ دَم بھر میں کَیسے اُجڑ گئے! وہ حادِثوں سے بِالکُل فنا ہو گئے۔
  • جَیسے جاگ اُٹھنے والا خواب کو وَیسے ہی تُو اَے خُداوند! جاگ کر اُن کی صُورت کو ناچِیز جانے گا۔
  • کیونکہ میرا دِل رنجِیدہ ہُؤا اور میرا جِگر چِھد گیا تھا۔
  • مَیں بے عقل اور جاہِل تھا۔ مَیں تیرے سامنے جانور کی مانِند تھا۔
  • تَو بھی مَیں برابر تیرے ساتھ ہُوں۔ تُو نے میرا دہنا ہاتھ پکڑ رکھّا ہے۔
  • تُو اپنی مصلحت سے میری رہنُمائی کرے گا اور آخِر کار مُجھے جلال میں قبُول فرمائے گا
  • آسمان پر تیرے سِوا میرا کَون ہے؟ اور زمِین پر تیرے سِوا مَیں کِسی کا مُشتاق نہیں۔
  • گو میرا جِسم اور میرا دِل زائِل ہو جائیں تَو بھی خُدا ہمیشہ میرے دِل کی قُوّت اور میرا بخرہ ہے۔
  • کیونکہ دیکھ!وہ جو تُجھ سے دُور ہیں فنا ہو جائیں گے ۔ تُو نے اُن سب کو جِنہوں نے تُجھ سے بے وفائی کی ہلاک کر دِیا ہے۔
  • لیکن میرے لِئے یِہی بھلا ہے کہ خُدا کی نزدِیکی حاصِل کرُوں۔ مَیں نے خُداوند خُدا کو اپنی پناہ گاہ بنا لِیا ہے۔ تاکہ تیرے سب کاموں کا بیان کرُوں۔
  • آسف کا مشکِیل۔
  • اَے خُدا! تُو نے ہم کو ہمیشہ کے لِئے کیوں ترک کر دِیا؟ تیری چراگاہ کی بھیڑوں پر تیرا قہر کیوں بھڑک رہا ہے؟
  • اپنی جماعت کو جِسے تُو نے قدِیم سے خرِیدا ہے۔ جِس کا تُو نے فِدیہ دِیا تاکہ تیری مِیراث کا قبِیلہ ہو اور کوہِ صِیُّون کو جِس پر تُو نے سکُونت کی ہے یاد کر۔
  • اپنے قدم دائِمی کھنڈروں کی طرف بڑھا یعنی اُن سب خرابِیوں کی طرف جو دُشمن نے مَقدِس میں کی ہیں
  • تیرے مجمع میں تیرے مُخالِف گرجتے رہے ہیں۔ نِشان کے لِئے اُنہوں نے اپنے ہی جھنڈے کھڑے کِئے ہیں۔
  • وہ اُن آدمِیوں کی مانِند تھے جو گُنجان درختوں پر کُلہاڑے چلاتے ہیں
  • اور اب وہ اُس کی ساری نقش کاری کو کُلہاڑی اور ہتھوڑوں سے بالکل توڑے ڈالتے ہیں ۔
  • اُنہوں نے تیرے مَقدِس میں آگ لگا دی ہے اور تیرے نام کے مسکن کو زمِین تک مِسمار کر کے ناپاک کِیا ہے۔
  • اُنہوں نے اپنے دِل میں کہا ہے ہم اُن کو بِالکل وِیران کر ڈالیں۔ اُنہوں نے اِس مُلک میں خُدا کے سب عِبادت خانوں کوجِلا دِیا ہے۔
  • ہمارے نِشان نظر نہیں آتے اور کوئی نبی نہیں رہا اور ہم میں کوئی نہیں جانتا کہ یہ حال کب تک رہے گا۔
  • اَے خُدا! مُخالِف کب تک طَعنہ زنی کرتا رہے گا ؟ کیا دُشمن ہمیشہ تیرے نام پر کُفر بکتا رہے گا؟
  • تُو اپنا ہاتھ کیوں روکتا ہے؟ اپنا دہنا ہاتھ بغل سے نِکال اور فنا کر۔
  • خُدا قدِیم سے میرا بادشاہ ہے جو زمِین پر نجات بخشتا ہے۔
  • تُو نے اپنی قُدرت سے سمُندر کے دو حِصّے کر دِئے ۔ تُو پانی میں اژدہاؤں کے سرکُچلتا ہے۔
  • تُو نے لوِیاتان کے سر کے ٹُکڑے کِئے اور اُسے بیابان کے رہنے والوں کی خُوراک بنایا ۔
  • تُو نے چشمے اور سَیلاب جاری کِئے۔ تُو نے بڑے بڑے دریاؤں کو خُشک کر ڈالا۔
  • دِن تیرا ہے ۔ رات بھی تیری ہی ہے۔ نُور اور آفتاب کو تُو ہی نے تیّار کِیا۔
  • زمِین کی تمام حدُود تُو ہی نے ٹھہرائی ہیں ۔ گرمی اور سردی کے مَوسِم تُو ہی نے بنائے۔
  • اَے خُداوند! اِسے یاد رکھ کہ دُشمن نے طَعنہ زنی کی ہے اور بیوُقُوف قَوم نے تیرے نام کی تکفِیر کی ہے ۔
  • اپنی فاختہ کی جان کو جنگلی جانور کے حوالہ نہ کر۔ اپنے غرِیبوں کی جان کو ہمیشہ کے لِئے بُھول نہ جا۔
  • اپنے عہد کا خیال فرما کیونکہ زمِین کے تارِیک مقام ظُلم کے مسکنوں سے بھرے ہیں
  • مظلُوم شرمِندہ ہو کر نہ لَوٹے۔ غرِیب اور مُحتاج تیرے نام کی تعرِیف کریں۔
  • اُٹھ اَے خُدا! آپ ہی اپنی وکالت کر۔ یاد کر کہ احمق دِن بھر تُجھ پر کَیسی طَعنہ زنی کرتا ہے ۔
  • اپنے دُشمنوں کی آواز کو بُھول نہ جا۔ تیرے مُخالِفوں کا ہنگامہ برپا ہوتا رہتا ہے
  • مِیر مُغنّی کے لِئے التشخیت کے سُر پر آسف کا مزمُور یعنی گِیت۔
  • اَے خُدا! ہم تیرا شُکر کرتے ہیں۔ ہم تیرا شُکر کرتے ہیں کیونکہ تیرا نام نزدِیک ہے ۔ لوگ تیرے عجِیب کاموں کا ذِکر کرتے ہیں۔
  • جب میرا مُعیّن وقت آئے گا تو مَیں راستی سے عدالت کرُوں گا۔
  • زمِین اور اُس کے سب باشِندے گُداز ہو گئے ہیں۔ مَیں نے اُس کے سُتُونوں کو قائِم کر دِیا ہے (سِلاہ)۔
  • مَیں نے مغرُوروں سے کہا غرُور نہ کرو اور شرِیروں سے کہ سِینگ اُونچا نہ کرو۔
  • اپنا سِینگ اُونچا نہ کرو۔ گردن کشی سے بات نہ کرو۔
  • کیونکہ سرفرازی نہ تو مشرِق سے نہ مغرِب سے اور نہ جنُوب سے آتی ہے۔
  • بلکہ خُدا ہی عدالت کرنے والا ہے۔ وہ کِسی کو پست کرتا ہے اور کِسی کو سرفرازی بخشتا ہے ۔
  • کیونکہ خُداوند کے ہاتھ میں پیالہ ہے اور مَے جھاگ والی ہے۔ وہ مِلی ہُوئی شراب سے بھرا ہے اور خُداوند اُسی میں سے اُنڈیلتا ہے۔ بیشک اُس کی تلچھٹ زمِین کے سب شرِیر نچوڑ نچوڑ کر پِئیں گے۔
  • لیکن مَیں تو ہمیشہ ذِکر کرتا رہُوں گا۔ مَیں یعقُوب کے خُدا کی مدح سرائی کرُوں گا
  • اور مَیں شرِیروں کے سب سِینگ کاٹ ڈالُوں گا ۔ لیکن صادِقوں کے سِینگ اُونچے کِئے جائیں گے ۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے تاردار سازوں کے ساتھ آسف کا مزمُور یعنی گِیت۔
  • خُدا یہُودا ہ میں مشہُور ہے۔ اُس کا نام اِسرائیل میں بزُرگ ہے۔
  • سالم میں اُس کا خَیمہ ہے اور صِیُّون میں اُس کا مسکن۔
  • وہاں اُس نے برقِ کمان کو اور ڈھال اور تلوار اور سامانِ جنگ کو توڑ ڈالا (سِلاہ)۔
  • تُو جلالی ہے اور شِکار کے پہاڑوں سے شاندار ہے ۔
  • مضبُوط دِل لُٹ گئے ۔ وہ گہری نِیند میں پڑے ہیں اور زبردست لوگوں میں سے کِسی کا ہاتھ کام نہ آیا ۔
  • اَے یعقُوب کے خُدا! تیری جِھڑکی سے رتھ اور گھوڑے دونوں پر مَوت کی نِیند طاری ہے ۔
  • فقط تُجھ ہی سے ڈرنا چاہئے اور تیرے قہر کے وقت کَون تیرے حضُور کھڑا رہ سکتا ہے؟
  • تُو نے آسمان پر سے فَیصلہ سُنایا۔ زمِین ڈر کر چُپ ہو گئی۔
  • جب خُدا عدالت کرنے کو اُٹھا تاکہ زمِین کے سب حلِیموں کو بچا لے ۔(سِلاہ)
  • بیشک اِنسان کا غضب تیری سِتایش کا باعِث ہو گا اور تُو غضب کے بقِیہّ سے کمربستہ ہو گا۔
  • خُداوند اپنے خُدا کے لِئے مَنّت مانو اور پُوری کرو اور سب جو اُس کے گِرد ہیں وہ اُسی کے لِئے جِس سے ڈرنا و ا جِب ہے ہدئے لائیں۔
  • وہ اُمرا کی رُوح کو قبض کرے گا۔ وہ زمِین کے بادشاہوں کے لِئے مُہِیب ہے۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے یدُوتو ن کے طَور پر آسف کا مزمُور۔
  • مَیں بُلند آواز سے خُدا کے حضُور فریاد کرُوں گا۔ خُدا ہی کے حضُور بُلند آواز سے اور وہ میری طرف کان لگائے گا
  • اپنی مُصِیبت کے دِن مَیں نے خُداوند کو ڈھُونڈا۔ میرے ہاتھ رات کو پَھیلے رہے اور ڈِھیلے نہ ہُوئے۔ میری جان کو تسکِین نہ ہُوئی۔
  • مَیں خُدا کو یاد کرتا ہُوں اور بے چَین ہُوں۔ مَیں واوَیلا کرتا ہُوں اور میری جان نِڈھال ہے ۔ (سِلاہ)
  • تُو میری آنکھیں کُھلی رکھتا ہے۔ مَیں اَیسا بیتاب ہُوں کہ بول نہیں سکتا۔
  • مَیں گُذشتہ ایاّ م پر یعنی قدِیم زمانہ کے برسوں پر سوچتا رہا۔
  • مُجھے رات کو اپنا گِیت یاد آتا ہے۔ مَیں اپنے دِل ہی میں سوچتا ہُوں۔ میری رُوح بڑی تفتِیش میں لگی ہے۔
  • کیا خُداوند ہمیشہ کے لِئے چھوڑدے گا؟ کیا وہ پِھر کبھی مِہربان نہ ہوگا؟
  • کیا اُ س کی شفقت ہمیشہ کے لِئے جاتی رہی؟ کیا اُس کا وعدہ ابد تک باطِل ہوگیا؟
  • کیا خُدا کرم کرنا بُھول گیا؟ کیا اُس نے قہر سے اپنی رحمت روک لی؟ (سِلاہ)
  • پِھر مَیں نے کہا یہ میری ہی کمزوری ہے۔ مَیں تو حق تعالیٰ کی قُدرت کے زمانہ کو یاد کرُوں گا۔
  • مَیں خُداوند کے کاموں کا ذِکر کرُوں گا کیونکہ مُجھے تیرے قدِیم عجائِب یاد آئیں گے۔
  • مَیں تیری ساری صنعت پر دِھیان کرُوں گا اور تیرے کاموں کو سوچُوں گا۔
  • اَے خُدا! تیری راہ مَقدِس میں ہے۔ کَون سا دیوتا خُدا کی مانِند بڑا ہے؟
  • تُو وہ خُدا ہے جو عجِیب کام کرتا ہے۔ تُو نے قَوموں کے درمیان اپنی قُدرت ظاہِر کی ۔
  • تُو نے اپنے ہی بازُو سے اپنی قَوم بنی یعقوُب اور بنی یُوسف کو فِدیہ دے کر چُھڑایا ہے ۔(سِلاہ)
  • اَے خُدا! سمُندروں نے تُجھے دیکھا۔ سمُندر تُجھے دیکھ کر ڈر گئے۔گہراؤ بھی کانپ اُٹھے۔
  • بدلِیوں نے پانی برسایا۔افلاک سے آواز آئی۔ تیرے تِیر بھی چاروں طرف چلے۔
  • بگُولے میں تیرے رَعد کی آواز تھی۔ برق نے جہان کو رَوشن کر دِیا۔ زمِین لرزی اور کانپی۔
  • تیری راہ سمُندر میں ہے۔ تیرے راستے بڑے سمُندروں میں ہیں اور تیرے نقشِ قدم نا معلُوم ہیں
  • تُو نے مُوسیٰ اور ہارُون کے وسِیلہ سے گلّہ کی طرح اپنے لوگوں کی راہنُمائی کی۔
  • آسف کا مشکِیل۔
  • اَے میرے لوگو! میری شرِیعت کو سُنو۔ میرے مُنہ کی باتوں پر کان لگاؤ۔
  • مَیں تمثِیل میں کلام کرُوں گااور قدِیم مُعمّے کہُوں گا۔
  • جِن کو ہم نے سُنا اور جان لِیا اور ہمارے باپ دادا نے ہم کو بتایا
  • اور جِن کو ہم اُن کی اَولاد سے پوشِیدہ نہیں رکھّیں گے بلکہ آیندہ پُشت کو بھی خُداوند کی تعرِیف اور اُس کی قُدرت اور عجائِب جو اُس نے کِئے بتائیں گے۔
  • کیونکہ اُس نے یعقُوب میں ایک شہادت قائِم کی اور اِسرائیل میں شرِیعت مقرّر کی جِن کی بابت اُس نے ہمارے باپ دادا کو حُکم دِیا کہ وہ اپنی اَولاد کو اُن کی تعلِیم دیں۔
  • تاکہ آیندہ پُشت یعنی وہ فرزند جو پَیدا ہوں گے اُن کو جان لیں اور وہ بڑے ہو کر اپنی اَولاد کو سِکھائیں
  • کہ وہ خُدا پر آس رکھّیں اور اُس کے کاموں کو بُھول نہ جائیں بلکہ اُس کے حُکموں پر عمل کریں
  • اور اپنے باپ دادا کی طرح سرکش اور باغی نسل نہ بنیں۔ اَیسی نسل جِس نے اپنا دِل درُست نہ کِیا اور جِس کی رُوح خُدا کے حضُور وفادار نہ رہی۔
  • بنی افرائِیم مُسلّح ہو کر اور کمانیں رکھتے ہُوئے لڑائی کے دِن پِھر گئے۔
  • اُنہوں نے خُدا کے عہد کو قائِم نہ رکھّا اور اُس کی شرِیعت پر چلنے سے اِنکار کِیا
  • اور اُس کے کاموں کو اور اُس کے عجائِب کو جو اُس نے اُن کو دِکھائے تھے بُھول گئے۔
  • اُس نے مُلکِ مِصر میں ۔ ضُعن کے عِلاقہ میں اُن کے باپ دادا کے سامنے عجِیب و غرِیب کام کِئے۔
  • اُس نے سمُندر کے دو حِصّے کر کے اُن کو پار اُتارا اور پانی کو تُودہ کی طرح کھڑا کر دِیا۔
  • اُس نے دِن کو بادل سے اُن کی راہبری کی اور رات بھر آگ کی رَوشنی سے۔
  • اُس نے بیابان میں چٹانوں کو چِیرا اور اُن کو گویا بحر سے خُوب پِلایا۔
  • اُس نے چٹان میں سے ندیاں جاری کِیں اور دریاؤں کی طرح پانی بہایا۔
  • تَو بھی وہ اُس کے خِلاف گُناہ کرتے ہی گئے اور بیابان میں حق تعالیٰ سے سرکشی کرتے رہے
  • اور اُنہوں نے اپنی خواہش کے مُطابِق کھانا مانگ کر اپنے دِل میں خُدا کو آزمایا
  • بلکہ وہ خُدا کے خِلاف بکنے لگے اور کہا کیا خُدا بیابان میں دسترخوان بِچھا سکتا ہے ؟
  • دیکھو! اُس نے چٹان کو مارا تو پانی پُھوٹ نِکلا اور ندیاں بہنے لگِیں۔کیا وہ روٹی بھی دے سکتا ہے ؟ کیا وہ اپنے لوگوں کے لِئے گوشت مُہیّا کر دے گا؟
  • پس خُداوند سُن کر غضب ناک ہُؤا اور یعقُوب کے خِلاف آگ بھڑک اُٹھی اور اِسرائیل پر قہر ٹُوٹ پڑا۔
  • اِس لِئے کہ وہ خُدا پر اِیمان نہ لائے اور اُس کی نجات پر بھروسا نہ کِیا۔
  • تَو بھی اُس نے افلاک کو حُکم دِیا اور آسمان کے دروازے کھولے
  • اور کھانے کے لِئے اُن پرمَنّ برسایا اور اُن کو آسمانی خُوراک بخشی۔
  • اِنسان نے فرِشتوں کی غِذا کھائی۔ اُس نے کھانا بھیج کر اُن کو آسُودہ کِیا۔
  • اُس نے آسمان میں پُروا چلائی اور اپنی قُدرت سے دکھّنا بہائی۔
  • اُس نے اُن پر گوشت کو خاک کی مانِند برسایا اور پرِندوں کو سمُندر کی ریت کی مانِند
  • جِن کو اُس نے اُن کی خَیمہ گاہ میں اُن کے مسکنوں کے آس پاس گِرایا۔
  • پس وہ کھا کر خُوب سیر ہُوئے۔ اور اُس نے اُن کی خواہش پُوری کی۔
  • وہ اپنی خواہش سے باز نہ آئے اور اُن کا کھانا اُن کے مُنہ ہی میں تھا
  • کہ خُدا کا غضب اُن پر ٹُوٹ پڑا اور اُن کے سب سے موٹے تازہ آدمی قتل کِئے اور اِسرائیلی جوانوں کو مار گِرایا۔
  • باوجُود اِن سب باتوں کے وہ گُناہ کرتے ہی رہے اور اُس کے عجِیب و غرِیب کاموں پر اِیمان نہ لائے۔
  • اِس لِئے اُس نے اُن کے دِنوں کو بطالت سے اور اُن کے برسوں کو دہشت سے تمام کر دِیا۔
  • جب وہ اُن کو قتل کرنے لگا تو وہ اُس کے طالِب ہُوئے اور رجُوع ہو کر دِل و جان سے خُدا کو ڈھُونڈنے لگے
  • اور اُن کو یاد آیا کہ خُدا اُن کی چٹان اور حق تعالیٰ اُن کا فِدیہ دینے والا ہے۔
  • لیکن اُنہوں نے اپنے مُنہ سے اُس کی خُوشامد کی اور اپنی زُبان سے اُس سے جُھوٹ بولا
  • کیونکہ اُن کا دِل اُس کے حضُور درُست نہ تھا اور وہ اُس کے عہد میں وفادار نہ نِکلے۔
  • لیکن وہ رحِیم ہو کر بدکاری مُعاف کرتا ہے اور ہلاک نہیں کرتابلکہ بارہا اپنے قہر کو روک لیتا ہے اور اپنے پُورے غضب کو بھڑکنے نہیں دیتا
  • اور اُسے یاد رہتا ہے کہ یہ محض بشر ہیں یعنی ہوا جو چلی جاتی ہے اور پِھر نہیں آتی۔
  • کِتنی بار اُنہوں نے بیابان میں اُس سے سرکشی کی اور صحرا میں اُسے آزُردہ کِیا!
  • اور وہ پِھر خُدا کو آزمانے لگے اور اُنہوں نے اِسرائیل کے قُدُّوس کو ناراض کِیا۔
  • اُنہوں نے اُس کے ہاتھ کو یاد نہ رکھّا۔ نہ اُس دِن کو جب اُس نے فِدیہ دے کر اُن کو مُخالِف سے رہائی بخشی۔
  • اُس نے مِصر میں اپنے نِشان دِکھائے اور ضُعن کے عِلاقہ میں اپنے عجائِب
  • اور اُن کے دریاؤں کو خُون بنا دِیا اور وہ اپنی ندیوں سے پی نہ سکے۔
  • اُس نے اُن پر مچھّروں کے غول بھیجے جو اُن کو کھا گئے۔ اور مینڈک جِنہوں نے اُن کو تباہ کر دِیا۔
  • اُس نے اُن کی پَیداوار کِیڑوں کو اور اُن کی مِحنت کا پَھل ٹِڈّیوں کو دے دِیا۔
  • اُس نے اُن کی تاکوں کو اَولوں سے اور اُن کے گُولر کے درختوں کو پالے سے مارا ۔
  • اُس نے اُن کے چَوپایوں کو اَولوں کے حوالہ کِیا اور اُن کی بھیڑ بکرِیوں کوبِجلی کے۔
  • اُس نے عذاب کے فرِشتوں کی فَوج بھیج کر اپنے قہر کی شِدّت غَیظ و غضب اور بلا کو اُن پر نازِل کِیا۔
  • اُس نے اپنے قہر کے لِئے راستہ بنایا اور اُن کی جان مَوت سے نہ بچائی بلکہ اُن کی زِندگی وبا کے حوالہ کی۔
  • اُس نے مِصر کے سب پہلوٹھوں کو یعنی حام کے مسکنوں میں اُن کی قُوّت کے پہلے پَھل کو مارا۔
  • لیکن وہ اپنے لوگوں کو بھیڑوں کی مانِند لے چلا اور بیابان میں گلّہ کی مانِند اُن کی رہنُمائی کی۔
  • اور وہ اُن کو سلامت لے گیا اور وہ نہ ڈرے۔ لیکن اُن کے دُشمنوں کو سمُندر نے چُھپا لِیا۔
  • اور وہ اُن کو اپنے مَقدِس کی سرحدتک لایا۔ یعنی اُس پہاڑ تک جِسے اُس کے دہنے ہاتھ نے حاصِل کِیا تھا ۔
  • اُس نے اَور قَوموں کو اُن کے سامنے سے نِکال دِیا جِن کی مِیراث جرِیب ڈال کر اُن کو بانٹ دی اور جِن کے خَیموں میں اِسرائیل کے قبِیلوں کو بسایا ۔
  • تَو بھی اُنہوں نے خُدا تعالیٰ کو آزمایا اور اُس سے سرکشی کی اور اُس کی شہادتوں کو نہ مانا
  • بلکہ برگشتہ ہو کر اپنے باپ دادا کی طرح بے وفائی کی اور دھوکا دینے والی کمان کی طرح ایک طرف کو جُھک گئے۔
  • کیونکہ اُنہوں نے اپنے اُونچے مقاموں کے باعِث اُس کا قہر بھڑکایا اور اپنی کھودی ہُوئی مُورتوں سے اُسے غَیرت دِلائی۔
  • خُدا یہ سُن کر غضب ناک ہُؤا اور اِسرائیل سے سخت نفرت کی۔
  • سو اُس نے سَیلا کے مسکن کو ترک کر دِیا یعنی اُس خَیمہ کو جو بنی آدم کے درمیان کھڑا کِیا تھا
  • اور اُس نے اپنی قُوّت کو اسِیری میں اور اپنی حشمت کو مُخالِف کے ہاتھ میں دے دِیا ۔
  • اُس نے اپنے لوگوں کو تلوار کے حوالہ کر دِیا اور وہ اپنی مِیراث سے غضب ناک ہو گیا۔
  • آگ اُن کے جوانوں کو کھا گئی اور اُن کی کُنواریوں کے سُہاگ نہ گائے گئے۔
  • اُن کے کاہِن تلوار سے مارے گئے اور اُن کی بیواؤں نے نَوحہ نہ کِیا۔
  • تب خُداوند گویا نِیند سے جاگ اُٹھا۔ اُس زبردست آدمی کی طرح جو مَے کے سبب سے للکارتا ہو
  • اور اُس نے اپنے مُخالِفوں کو مار کر پسپا کر دِیا۔ اُس نے اُن کو ہمیشہ کے لِئے رُسوا کِیا۔
  • اور اُس نے یُوسف کے خَیمہ کو چھوڑ دِیا اور افرائِیم کے قبِیلہ کو نہ چُنا۔
  • بلکہ یہُوداہ کے قبِیلہ کو چُنا۔ اُسی کوہِ صِیُّون کو جِس سے اُس کو مُحبّت تھی
  • اور اپنے مَقدِس کو پہاڑوں کی مانِند تعمِیر کِیا اور زمِین کی مانِند جِسے اُس نے ہمیشہ کے لِئے قائِم کِیا ہے
  • اُس نے اپنے بندہ داؤُد کو بھی چُنا اور بھیڑسالوں میں سے اُسے لے لِیا۔
  • وہ اُسے بچّے والی بھیڑوں کی چَوپانی سے ہٹا لایا تاکہ اُس کی قَوم یعقُوب اور اُس کی مِیراث اِسرائیل کی گلّہ بانی کرے۔
  • سو اُس نے خلُوصِ دِل سے اُن کی پاسبانی کی اور اپنے ماہِر ہاتھوں سے اُن کی راہنُمائی کرتا ر ہا ۔
  • آسف کا مزمُور۔
  • اَے خُدا! قَومیں تیری مِیراث میں گُھس آئی ہیں۔ اُنہوں نے تیری مُقدّس ہَیکل کو ناپاک کِیا ہے ۔ اُنہوں نے یروشلِیم کو کھنڈر بنا دِیا ہے۔
  • اُنہوں نے تیرے بندوں کی لاشوں کو آسمان کے پرِندوں کی اور تیرے مُقدّسوں کے گوشت کو زمِین کے درِندوں کی خُوراک بنا دِیا ہے۔
  • اُنہوں نے اُن کا خُون یروشلِیم کے گِرد پانی کی طرح بہایا اور کوئی اُن کو دفن کرنے والا نہ تھا۔
  • ہم اپنے پڑوسِیوں کی ملامت کا نِشانہ ہیں۔ اور اپنے آس پاس کے لوگوں کے تمسخُر اور مذاق کا باعِث۔
  • اَے خُداوند! کب تک؟ کیا تُو ہمیشہ کے لِئے ناراض رہے گا؟ کیا تیری غَیرت آگ کی طرح بھڑکتی رہے گی ؟
  • اپنا قہر اُن قَوموں پر جو تُجھے نہیں پہچانتیں اور اُن مملکتوں پر جو تیرا نام نہیں لیتِیں اُنڈیل دے۔
  • کیونکہ اُنہوں نے یعقُوب کو کھا لِیا اور اُس کے مسکن کو اُجاڑ دِیا ہے۔
  • ہمارے باپ دادا کے گُناہوں کو ہمارے خِلاف یاد نہ کر ۔ تیری رحمت جلد ہم تک پُہنچے کیونکہ ہم بُہت پست ہو گئے ہیں۔
  • اَے ہمارے نجات دینے والے خُدا! اپنے نام کے جلال کی خاطِر ہماری مدد کر۔ اپنے نام کی خاطِر ہم کو چُھڑا اور ہمارے گُناہوں کا کفّارہ دے ۔
  • قَومیں کیوں کہیں کہ اُن کا خُدا کہاں ہے؟ تیرے بندوں کے بہائے ہُوئے خُون کا بدلہ ہماری آنکھوں کے سامنے قَوموں پر واضِح ہو جائے۔
  • قَیدی کی آہ تیرے حضُور تک پُہنچے۔ اپنی بڑی قُدرت سے مَرنے والوں کو بچا لے۔
  • اَے خُداوند! ہمارے پڑوسِیوں کی طعنہ زنی جو وہ تُجھ پر کرتے رہے ہیں اُلٹی سات گُنا اُن ہی کے دامن میں ڈال دے ۔
  • تب ہم جو تیرے لوگ اور تیری چراگاہ کی بھیڑیں ہیں ہمیشہ تیری شُکرگُذاری کریں گے۔ ہم پُشت در پُشت تیری سِتایش کریں گے۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے شوشنِیّم عیدوت کے سُر پرآسف کا مزمُور۔
  • اَے اِسرائیل کے چَوپان! تُو جو گلّہ کی مانِند یُوسف کو لے چلتا ہے کان لگا! تُو جو کرُّوبیوں پر بَیٹھا ہے جلوہ گر ہو!
  • افرائِیم و بنِیمِین اورمَنسّی کے سامنے اپنی قُوّت کو بیدار کر اور ہمیں بچانے کو آ۔
  • اَے خُدا!ہم کو بحال کر اور اپنا چہرہ چمکا تو ہم بچ جائیں گے۔
  • اَے خُداوند لشکروں کے خُدا ! تُو کب تک اپنے لوگوں کی دُعا سے ناراض رہے گا؟
  • تُو نے اُن کو آنسُوؤں کی روٹی کِھلائی اور پِینے کو کثرت سے آنسُو ہی دِئے۔
  • تُو ہم کو ہمارے پڑوسِیوں کے لِئے جھگڑے کا باعِث بناتا ہے اور ہمارے دُشمن آپس میں ہنستے ہیں۔
  • اَے لشکروں کے خُدا! ہم کو بحال کر اور اپنا چہرہ چمکا تو ہم بچ جائیں گے۔
  • تُو مِصر سے ایک تاک لایا۔ تُو نے قَوموں کو خارِج کر کے اُسے لگایا۔
  • تُو نے اُس کے لِئے جگہ تیّار کی۔ اُس نے گہری جڑ پکڑی اور زمِین کو بھر دِیا۔
  • پہاڑ اُس کے سایہ میں چُھپ گئے اور اُس کی ڈالِیاں خُدا کے دیوداروں کی مانِند تِھیں۔
  • اُس نے اپنی شاخیں سمُندر تک پَھیلائیں اور اپنی ٹہنیاں دریایِ فرات تک۔
  • پِھر تُو نے اُس کی باڑوں کو کیوں توڑ ڈالا کہ سب آنے جانے والے اُس کا پَھل توڑتے ہیں؟
  • جنگلی سُورٔ اُسے برباد کرتا ہے اور جنگلی جانور اُسے کھا جاتے ہیں۔
  • اَے لشکروں کے خُدا! ہم تیری مِنّت کرتے ہیں ۔ پِھر مُتوجّہ ہو۔ آسمان پر سے نِگاہ کر اور دیکھ اور اِس تاک کی نِگہبانی فرما۔
  • اور اُس پَودہ کی بھی جِسے تیرے دہنے ہاتھ نے لگایاہے اور اُس شاخ کی جِسے تُو نے اپنے لِئے مضبُوط کِیا ہے۔
  • یہ آگ سے جلی ہُوئی ہے ۔ یہ کٹی پڑی ہے۔ وہ تیرے مُنہ کی جِھڑکی سے ہلاک ہو جاتے ہیں۔
  • تیرا ہاتھ تیری دہنی طرف کے اِنسان پر ہو۔ اُس اِبنِ آدم پر جِسے تُو نے اپنے لِئے مضبُوط کِیاہے۔
  • پِھر ہم تُجھ سے برگشتہ نہ ہوں گے۔ تُو ہم کو پِھر زِندہ کر اور ہم تیرا نام لِیا کریں گے ۔
  • اَے خُداوند لشکروں کے خُدا! ہم کو بحال کر۔ اپنا چہرہ چمکا تو ہم بچ جائیں گے۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے گِتّیت کے سُر پر آسف کامزمُور۔
  • خُدا کے حضُور جو ہماری قُوّت ہے بُلند آواز سے گاؤ۔ یعقُوب کے خُدا کے حضُور خُوشی کا نعرہ مارو۔
  • نغمہ چھیڑو اور دَف لاؤ اور دِل نواز سِتار اور بربط۔
  • نئے چاند اور پُورے چاند کے وقت ہماری عِید کے دِن نرسِنگا پُھونکو
  • کیونکہ یہ اِسرائیل کے لِئے آئِین اور یعقُوب کے خُدا کا حُکم ہے۔
  • اِس کو اُس نے یُوسف میں شہادت ٹھہرایا۔ جب وہ مُلکِ مِصر کے خِلاف نِکلا مَیں نے اُس کا کلام سُنا جِس کو مَیں جانتا نہ تھا۔
  • مَیں نے اُس کے کندھے پر سے بوجھ اُتار دِیا۔ اُس کے ہاتھ ٹوکری ڈھونے سے چُھوٹ گئے ۔
  • تُو نے مُصِیبت میں پُکارا اور مَیں نے تُجھے چُھڑایا۔ مَیں نے رَعد کے پردہ میں سے تُجھے جواب دِیا ۔ مَیں نے تُجھے مرِیبہ کے چشمہ پر آزمایا ۔(سِلاہ )
  • اَے میرے لوگو!سُنو ۔مَیں تم کو آگاہ کرتا ہُوں۔ اَے اِسرائیل ! کاش کہ تُو میری سُنتا!
  • تیرے درمیان کوئی غَیر معبُود نہ ہو اور تُو کِسی غَیر معبُود کو سِجدہ نہ کرنا۔
  • خُداوند تیرا خُدا مَیں ہُوں جو تُجھے مُلکِ مِصر سے نِکال لایا۔ تُو اپنا مُنہ خُوب کھول اور مَیں اُسے بھر دُوں گا۔
  • پر میرے لوگوں نے میری بات نہ سُنی اور اِسرائیل مُجھ سے رضامند نہ ہُؤا
  • پس مَیں نے اُن کو اُن کے دِل کی ہٹ پر چھوڑ دِیا تاکہ وہ اپنے ہی مشوَروں پر چلیں۔
  • کاش کہ میرے لوگ میری سُنتے اور اِسرائیل میری راہوں پر چلتا!
  • مَیں جلد اُن کے دُشمنوں کو مغلُوب کر دیتا اور اُن کے مُخالِفوں پر اپنا ہاتھ چلاتا۔
  • خُداوند سے عداوت رکھنے والے اُس کے تابِع ہو جاتے اور اِن کا زمانہ ہمیشہ تک بنا رہتا۔
  • وہ اِن کو اچھّے سے اچھّا گیہُوں کھِلاتا اور مَیں تُجھے چٹان میں کے شہد سے سیر کرتا۔
  • آسف کا مزمُور۔
  • خُدا کی جماعت میں خُدا مَوجُود ہے۔ وہ اِلہٰوں کے درمیان عدالت کرتا ہے۔
  • تُم کب تک بے اِنصافی سے عدالت کرو گے اور شرِیروں کی طرف داری کرو گے؟(سِلاہ)
  • غرِیب اور یتِیم کا اِنصاف کرو۔ غم زدہ اور مُفلِس کے ساتھ اِنصاف سے پیش آؤ۔
  • غرِیب اور مُحتاج کو بچاؤ۔ شرِیروں کے ہاتھ سے اُن کو چُھڑاؤ۔
  • وہ نہ تو کُچھ جانتے ہیں نہ سمجھتے ہیں۔ وہ اندھیرے میں اِدھر اُدھر چلتے ہیں۔ زمِین کی سب بُنیادیں ہِل گئی ہیں۔
  • مَیں نے کہا تھا کہ تُم اِلہٰ ہو اور تُم سب حق تعالیٰ کے فرزند ہو۔
  • تَو بھی تُم آدمِیوں کی طرح مَرو گے اور اُمرا میں سے کِسی کی طرح گِر جاؤ گے۔
  • اَے خُدا! اُٹھ ۔ زمِین کی عدالت کر۔ کیونکہ تُو ہی سب قَوموں کا مالِک ہو گا۔
  • گِیت ۔ آسف کا مزمُور۔
  • اَے خُدا! خاموش نہ رہ۔ اَے خُدا چُپ چاپ نہ ہو اور خاموشی اِختیار نہ کر!
  • کیونکہ دیکھ تیرے دُشمن اُودھم مچاتے ہیں اور تُجھ سے عداوت رکھنے والوں نے سر اُٹھایا ہے۔
  • کیونکہ وہ تیرے لوگوں کے خِلاف مکّاری سے منصُوبہ باندھتے ہیں اور اُن کے خِلاف جو تیری پناہ میں ہیں مشوَرہ کرتے ہیں۔
  • اُنہوں نے کہا آؤ ہم اِن کو کاٹ ڈالیں کہ اِن کی قَوم ہی نہ رہے اور اِسرائیل کے نام کا پِھر ذِکر نہ ہو۔
  • کیونکہ اُنہوں نے ایکا کر کے آپس میں مشوَرہ کِیا ہے ۔ وہ تیرے خِلاف عہد باندھتے ہیں۔
  • یعنی ادُو م کے اہلِ خَیمہ اوراسمٰعیلی موآب اور ہاجری ۔
  • جبل اور عمُّون اور عمالِیق ۔ فلِستِین اور صُور کے باشِندے۔
  • اسُور بھی اِن سے مِلا ہُؤا ہے۔ اُنہوں نے بنی لُوط کی کُمک کی ہے ۔(سِلاہ)
  • تُو اُن سے اَیسا کر جَیسا مِدیان سے اور جَیسا وادیِ قِیسُو ن میں سِیسرا اور یابِین سے کِیا تھا۔
  • جو عَین دور میں ہلاک ہُوئے۔ وہ گویا زمِین کی کھاد ہو گئے۔
  • اُن کے سرداروں کو عوریب اور زئیب کی مانِند بلکہ اُن کے شاہزادوں کو زِبح اور ضِلمُنع کی مانِند بنا دے
  • جِنہوں نے کہا ہے آؤ ہم خُدا کی بستِیوں پر قبضہ کر لیں۔
  • اَے میرے خُدا! اُن کو بگُولے کی گرد کی مانِند بناد ے اور جَیسے ہوا کے آگے ڈنٹھل۔
  • اُس آگ کی طرح جو جنگل کو جلا دیتی ہے۔ اُس شُعلہ کی طرح جو پہاڑوں میں آگ لگا دیتا ہے۔
  • تُو اِسی طرح اپنی آندھی سے اُن کا پِیچھا کر اور اپنے طُوفان سے اُن کو پریشان کر دے۔
  • اَے خُداوند! اُن کے چِہروں پر رُسوائی طاری کر تاکہ وہ تیرے نام کے طالِب ہوں۔
  • وہ ہمیشہ شرمِندہ اور پریشان رہیں۔ بلکہ وہ رُسوا ہو کر ہلاک ہو جائیں۔
  • تاکہ وہ جان لیں کہ تُو ہی جِس کا نام یہووا ہ ہے تمام زمِین پر بُلند و بالا ہے۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے گِتّیت کے سُر پر بنی قورح کا مزمُور۔
  • اَے لشکروں کے خُداوند! تیرے مسکن کیا ہی دِلکش ہیں!
  • میری جان خُداوند کی بارگاہوں کی مُشتاق ہے بلکہ گُدازہو چلی۔ میرا دِل اور میرا جِسم زِندہ خُدا کے لِئے خُوشی سے للکارتے ہیں۔
  • اَے لشکروں کے خُداوند! اَے میرے بادشاہ اور میر ے خُدا! تیرے مذبحوں کے پاس گورَیّا نے اپنا آشیانہ اور ابابِیل نے اپنے لِئے گھونسلا بنا لِیا جہاں وہ اپنے بچّوں کو رکھّے۔
  • مُبارک ہیں وہ جو تیرے گھر میں رہتے ہیں۔ وہ سدا تیری تعرِیف کریں گے ۔(سِلاہ)
  • مُبارک ہے وہ آدمی جِس کی قُوّت تُجھ سے ہے۔ جِس کے دِل میں صِیُّو ن کی شاہراہیں ہیں۔
  • وہ وادیِ بُکا سے گُذر کر اُسے چشموں کی جگہ بنا لیتے ہیں۔ بلکہ پہلی بارِش اُسے برکتوں سے معمُور کر دیتی ہے ۔
  • وہ طاقت پر طاقت پاتے ہیں۔ اُن میں سے ہر ایک صِیُّون میں خُدا کے حضُور حاضِرہوتا ہے۔
  • اَے خُداوند لشکروں کے خُدا! میری دُعا سُن۔ اَے یعقُوب کے خُدا! کان لگا۔ (سِلاہ)
  • اَے خُدا! اَے ہماری سِپر! دیکھ اور اپنے ممسُوح کے چِہرہ پر نظر کر۔
  • کیونکہ تیری بارگاہوں میں ایک دِن ہزار سے بِہتر ہے۔ مَیں اپنے خُدا کے گھر کا دربان ہونا شرارت کے خَیموں میں بسنے سے زِیادہ پسند کرُوں گا۔
  • کیونکہ خُداوند خُدا آفتاب اور سِپر ہے۔ خُداوند فضل اور جلال بخشے گا۔ وہ راست رَو سے کوئی نِعمت باز نہ رکھّے گا۔
  • اَے لشکروں کے خُداوند! مُبارک ہے وہ آدمی جِس کا توکُّل تُجھ پر ہے۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے بنی قورح کا مزمُور۔
  • اَے خُداوند! تُو اپنے مُلک پر مہربان رہا ہے۔ تُو یعقُوب کو اسِیری سے واپس لایا ہے۔
  • تُو نے اپنے لوگوں کی بدکاری مُعاف کر دی ہے۔ تُو نے اُن کے سب گُناہ ڈھانک دِئے ہیں ۔ (سِلاہ)
  • تُو نے اپنا غضب بِالکل اُٹھا لِیا۔ تُو اپنے قہر شدِید سے باز آیا ہے۔
  • اَے ہمارے نجات دینے والے خُدا! ہم کو بحال کر۔ اپنا غضب ہم سے دُور کر۔
  • کیا تُو سدا ہم سے ناراض رہے گا؟ کیا تُو اپنے قہر کو پُشت در پُشت جاری رکھّے گا؟
  • کیا تُو ہم کو پِھر زِندہ نہ کرے گا تاکہ تیرے لوگ تُجھ میں شادمان ہوں؟
  • اَے خُداوند! تُو اپنی شفقت ہم کو دِکھا اور اپنی نجات ہم کو بخش۔
  • مَیں سنُوں گا کہ خُداوند خُدا کیا فرماتا ہے کیونکہ وہ اپنے لوگوں اور اپنے مُقدّسوں سے سلامتی کی باتیں کرے گا۔ پر وہ پِھر حماقت کی طرف رجُوع نہ کریں۔
  • یقِیناً اُس کی نجات اُس سے ڈرنے والوں کے قرِیب ہے تاکہ جلال ہمارے مُلک میں بسے۔
  • شفقت اور راستی باہم مِل گئی ہیں۔ صداقت اور سلامتی نے ایک دُوسرے کا بوسہ لِیا ہے۔
  • راستی زمِین سے نِکلتی ہے اور صداقت آسمان پر سے جھانکتی ہے
  • جو کُچھ اچھّا ہے وُہی خُداوند عطا فرمائے گا اور ہماری زمِین اپنی پَیداوار دے گی۔
  • صداقت اُس کے آگے آگے چلے گی اور اُس کے نقشِ قدم کو ہماری راہ بنائے گی۔
  • داؤُد کی دُعا۔
  • اَے خُداوند! اپنا کان جُھکا اور مُجھے جواب دے۔ کیونکہ مَیں مِسکِین اور مُحتاج ہُوں۔
  • میری جان کی حِفاظت کر کیونکہ مَیں دِین دار ہُو ں ۔ اَے میرے خُدا! اپنے بندہ کو جِس کا توکُّل تُجھ پرہے بچا لے۔
  • یا رب! مُجھ پر رحم کر کیونکہ مَیں دِن بھر تُجھ سے فریاد کرتا ہُوں۔
  • یا رب! اپنے بندہ کی جان کو شاد کردے کیونکہ مَیں اپنی جان تیری طرف اُٹھاتا ہُوں ۔
  • اِس لِئے کہ تُو یا رب!نیک اور مُعاف کرنے کو تیّارہے اور اپنے سب دُعا کرنے والوں پر شفقت میں غنی ہے۔
  • اَے خُداوند! میری دُعا پر کان لگا۔ اور میری مِنّت کی آواز پر توجُّہ فرما۔
  • مَیں اپنی مُصِیبت کے دِن تُجھ سے دُعا کرُوں گا۔ کیونکہ تُو مُجھے جواب دے گا۔
  • یا رب! معبُودوں میں تُجھ سا کوئی نہیں اور تیری صنعتیں بے مِثال ہیں۔
  • یا رب! سب قَومیں جِن کو تُو نے بنایا آ کر تیرے حضُور سِجدہ کریں گی اور تیرے نام کی تمجِید کریں گی۔
  • کیونکہ تُو بزُرگ ہے اور عجِیب و غرِیب کام کرتا ہے ۔ تُو ہی واحِد خُدا ہے۔
  • اَے خُداوند! مُجھ کو اپنی راہ کی تعلِیم دے ۔ مَیں تیری راستی میں چلُوں گا۔ میرے دِل کو یکسُوئی بخش تاکہ تیرے نام کا خَوف مانُوں۔
  • یا رب! میرے خُدا! مَیں پُورے دِل سے تیری تعرِیف کرُوں گا۔ مَیں ابد تک تیرے نام کی تمجِید کرُوں گا۔
  • کیونکہ مُجھ پر تیری بڑی شفقت ہے اور تُو نے میری جان کو پاتال کی تہہ سے نِکالا ہے۔
  • اَے خُدا! مغرُور میرے خِلاف اُٹھے ہیں اور تُند خُو جماعت میری جان کے پِیچھے پڑی ہے اور اُنہوں نے تُجھے اپنے سامنے نہیں رکھّا۔
  • لیکن تُو یا رب!رحِیم و کرِیم خُدا ہے۔ قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت و راستی میں غنی۔
  • میری طرف متوجّہ ہو اور مُجھ پر رحم کر۔ اپنے بندہ کو اپنی قُوّت بخش اور اپنی لَونڈی کے بیٹے کو بچا لے۔
  • مُجھے بھلائی کا کوئی نِشان دِکھا۔ تاکہ مُجھ سے عداوت رکھنے والے اِسے دیکھ کر شرمِندہ ہوں۔ کیونکہ تُو نے اَے خُداوند! میری مدد کی اور مُجھے تسلّی دی ہے۔
  • بنی قورح کا مزمُور یعنی گِیت۔
  • اُس کی بُنیاد مُقدّس پہاڑوں میں ہے۔
  • خُداوند صِیُّون کے پھاٹکوں کو یعقُوب کے سب مسکنوں سے زِیادہ عزِیز رکھتا ہے ۔
  • اَے خُدا کے شہر! تیری بڑی بڑی خُوبیاں بیان کی جاتی ہیں ۔ (سِلاہ)
  • مَیں رہب اور بابل کا یُوں ذِکر کرُوں گا کہ وہ میرے جاننے والوں میں ہیں۔ فلِستِین اور صُور اور کُوش کو دیکھو۔ یہ وہاں پَیدا ہُؤا تھا۔
  • بلکہ صِیُّون کے بارے میں کہا جائے گا کہ فُلاں فُلاں آدمی اُس میں پَیدا ہُوئے اور حق تعالیٰ خُود اُس کو قِیام بخشے گا۔
  • خُداوند قَوموں کے شُمار کے وقت درج کرے گا۔ کہ یہ شخص وہاں پَیدا ہُؤا تھا ۔(سِلاہ)
  • گانے والے اور ناچنے والے یِہی کہیں گے کہ میرے سب چشمے تُجھ ہی میں ہیں۔
  • گِیت بنی قورح کا مزمُور۔ مِیر مُغنّی کے لِئے مَحلَت لعِنّوت کے سُر پر ہیمان اِزراخی کا مشکِیل۔
  • اَے خُداوند میرے نجات دینے والے خُدا! مَیں نے رات دِن تیرے حضُور فریاد کی ہے۔
  • میری دُعا تیرے حضُور پُہنچے ۔ میری فریاد پر کان لگا۔
  • کیونکہ میرا دِل دُکھوں سے بھرا ہے اور میری جان پاتال کے نزدِیک پُہنچ گئی ہے۔
  • مَیں گور میں اُترنے والوں کے ساتھ گِنا جاتا ہُوں ۔ مَیں اُس شخص کی مانِند ہُوں جو بِالکُل بیکس ہو۔
  • گویا مقتُولوں کی مانِند جو قبر میں پڑے ہیں مُردوں کے درمیان ڈال دِیا گیا ہُوں جِن کو تُو پِھر کبھی یاد نہیں کرتا اور وہ تیرے ہاتھ سے کاٹ ڈالے گئے۔
  • تُو نے مُجھے گہراؤ میں ۔ اندھیری جگہ میں۔ پاتال کی تہہ میں رکھّا ہے۔
  • مُجھ پر تیرا قہر بھاری ہے۔ تُو نے اپنی سب مَوجوں سے مُجھے دُکھ دِیا ہے ۔ (سِلاہ)
  • تُو نے میرے جان پہچانوں کو مُجھ سے دُور کر دِیا۔ تُو نے مُجھے اُن کے نزدِیک گِھنونا بنا دِیا۔ مَیں بند ہُوں اور نِکل نہیں سکتا۔
  • میری آنکھ دُکھ سے دُھندلا چلی۔ اَے خُداوند!مَیں نے ہر روز تُجھ سے دُعا کی ہے ۔ مَیں نے اپنے ہاتھ تیری طرف پَھیلائے ہیں ۔
  • کیا تُو مُردوں کو عجائِب دِکھائے گا؟ کیا وہ جو مَر گئے ہیں اُٹھ کر تیری تعرِیف کریں گے؟ (سِلاہ)
  • کیا تیری شفقت کا چرچا گور میں ہو گا یا تیری وفاداری کا جہنم میں؟
  • کیا تیرے عجائِب کو اندھیرے میں پہچانیں گے اور تیری صداقت کو فراموشی کی سرزمِین میں؟
  • پر اَے خُداوند! مَیں نے تو تیری دُہائی دی ہے اور صُبح کو میری دُعا تیرے حضُور پُہنچے گی۔
  • اَے خُداوند! تُو کیوں میری جان کو ترک کرتا ہے ؟ تُو اپنا چہرہ مُجھ سے کیوں چُھپاتا ہے؟
  • مَیں لڑکپن ہی سے مُصِیبت زدہ اور قرِیبُ المَوت ہُوں ۔ مَیں تیرے ڈر کے مارے حواس باختہ ہو گیا۔
  • تیرا قہرِ شدِید مُجھ پر آ پڑا۔ تیری دہشت نے میرا کام تمام کر دِیا۔
  • اُس نے دِن بھر سَیلاب کی طرح میرا اِحاطہ کِیا۔ اُس نے مُجھے بِالکُل گھیرلِیا
  • تُو نے دوست و احباب کو مُجھ سے دُور کِیا اور میرے جان پہچانوں کو اندھیرے میں ڈال دِیا ہے۔
  • ایتان اِزراخی کا مشکِیل۔
  • مَیں ہمیشہ خُداوند کی شفقت کے گِیت گاؤُں گا۔ مَیں پُشت در پُشت اپنے مُنہ سے تیری وفاداری کا اِعلان کرُوں گا۔
  • کیونکہ مَیں نے کہا کہ شفقت ابد تک بنی رہے گی۔ تُو اپنی وفاداری کو آسمان میں قائِم رکھّے گا۔
  • مَیں نے اپنے برگُزِیدہ کے ساتھ عہد باندھا ہے۔ مَیں نے اپنے بندہ داؤُد سے قَسم کھائی ہے۔
  • مَیں تیری نسل کو ہمیشہ کے لِئے قائِم کرُوں گا اور تیرے تخت کو پُشت در پُشت بنائے رکھُّوں گا ۔(سِلاہ)
  • اَے خُداوند! آسمان تیرے عجائِب کی تعرِیف کرے گا۔ مُقدّسوں کے مجمع میں تیری وفاداری کی تعرِیف ہو گی
  • کیونکہ افلاک پر خُداوند کا نظِیر کَون ہے؟ فرِشتگان میں کَون خُداوند کی مانِندہے؟
  • اَیسا معبُود جو مُقدّسوں کی محفِل میں نہایت تعظِیم کے لائِق ہے اور اپنے سب اِردگِرد والوں سے زیادہ مُہِیب ہے ۔
  • اَے خُداوند لشکروں کے خُدا! اَے یاہ!تُجھ سا زبردست کَون ہے؟ تیری وفاداری تیرے چَوگِرد ہے۔
  • سمُندر کے جوش و خروش پر تُو حُکمرانی کرتا ہے۔ تُو اُس کی اُٹھتی لہروں کو تھما دیتا ہے۔
  • تُو نے رہب کو مقتُول کی مانِند ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا۔ تُو نے اپنے قوِی بازُو سے اپنے دُشمنوں کو پراگندہ کر دِیا۔
  • آسمان تیرا ہے ۔ زمِین بھی تیری ہے۔ جہان اور اُس کی معمُوری کو تُو ہی نے قائِم کِیا ہے۔
  • شِمال اور جنُوب کا پَیدا کرنے والا تُو ہی ہے۔ تبُور اور حرمُو ن تیرے نام سے خُوشی مناتے ہیں ۔
  • تیرا بازُو قُدرت والا ہے۔ تیرا ہاتھ قوِی اور تیرا دہنا ہاتھ بُلند ہے۔
  • صداقت اور عدل تیرے تخت کی بُنیاد ہیں۔ شفقت اور وفاداری تیرے آگے آگے چلتی ہیں ۔
  • مُبارک ہے وہ قَوم جو خُوشی کی للکار کو پہچانتی ہے۔ وہ اَے خُداوند! جو تیرے چہرہ کے نُور میں چلتے ہیں ۔
  • وہ دِن بھر تیرے نام سے خُوشی مناتے ہیں اور تیری صداقت سے سرفراز ہوتے ہیں۔
  • کیونکہ اُن کی قُوّت کی شان تُو ہی ہے اور تیرے کرم سے ہمارا سِینگ بُلند ہو گا۔
  • کیونکہ ہماری سِپر خُداوند کی طرف سے ہے اور ہمارا بادشاہ اِسرائیل کے قُدُّوس کی طرف سے ۔
  • اُس وقت تُو نے رویا میں اپنے مُقدّ سوں سے کلام کِیا اور فرمایا کہ مَیں نے ایک زبردست کو مددگار بنایا ہے اور قَوم میں سے ایک کو چُن کر سرفراز کِیا ہے۔
  • میرا بندہ داؤُد مُجھے مِل گیا۔ اپنے مُقدّس تیل سے مَیں نے اُسے مَسح کِیا ہے ۔
  • میرا ہاتھ اُس کے ساتھ رہے گا۔ میرا بازُو اُسے تقوِیت دے گا۔
  • دُشمن اُس پر جبر نہ کرنے پائے گا اور شرارت کا فرزند اُسے نہ ستائے گا
  • مَیں اُس کے مُخالِفوں کو اُس کے سامنے مغلُوب کرُوں گا اور اُس سے عداوت رکھنے والوں کو مارُوں گا
  • پر میری وفاداری اور شفقت اُس کے ساتھ رہیں گی اور میرے نام سے اُس کا سِینگ بُلند ہو گا۔
  • مَیں اُس کا ہاتھ سمُندر تک بڑھاؤُں گا اور اُس کے دہنے ہاتھ کو دریاؤں تک۔
  • وہ مُجھے پُکار کر کہے گا تُو میرا باپ میرا خُدا اور میری نجات کی چٹان ہے۔
  • اور مَیں اُس کو اپنا پہلوٹھا بناؤُں گا اور دُنیا کا شاہنشاہ۔
  • مَیں اپنی شفقت کو اُس کے لِئے ابد تک قائِم رکھُّوں گا اور میرا عہد اُس کے ساتھ لاتبدیل رہے گا۔
  • مَیں اُس کی نسل کو ہمیشہ تک قائِم رکھُّوں گا اور اُس کے تخت کو جب تک آسمان ہے۔
  • اگر اُس کے فرزند میری شرِیعت کو ترک کردیں اور میرے احکام پر نہ چلیں۔
  • اگر وہ میرے آئِین کو توڑیں اور میرے فرمان کو نہ مانیں
  • تو مَیں اُن کو چھڑی سے خطا کی اور کوڑوں سے بدکاری کی سزا دُوں گا۔
  • لیکن مَیں اپنی شفقت اُس پر سے ہٹا نہ لُوں گا اور اپنی وفاداری کو باطِل ہونے نہ دُوں گا۔
  • مَیں اپنے عہد کو نہ توڑُوں گا اور اپنے مُنہ کی بات کو نہ بدلُوں گا۔
  • مَیں ایک بار اپنی قُدُّوسی کی قَسم کھا چُکا ہُوں۔ مَیں داؤُد سے جُھوٹ نہ بولُوں گا۔
  • اُس کی نسل ہمیشہ قائِم رہے گی اور اُس کا تخت آفتاب کی مانِند میرے حضُور قائِم رہے گا۔
  • وہ ہمیشہ چاند کی طرح اور آسمان کے سچّے گواہ کی مانِند قائِم رہے گا ۔ (سِلاہ)
  • لیکن تُو نے تو ترک کر دِیا اور چھوڑ دِیا۔ تُو اپنے ممسُوح سے ناراض ہُؤا ہے۔
  • تُو نے اپنے خادِم کے عہد کو ردّ کر دِیا۔ تُو نے اُس کے تاج کو خاک میں مِلا دِیا۔
  • تُو نے اُس کی سب باڑوں کو توڑ ڈالا۔ تُو نے اُس کے قلعوں کو کھنڈر بنا دِیا۔
  • سب آنے جانے والے اُسے لُوٹتے ہیں۔ وہ اپنے پڑوسِیوں کی ملامت کا نِشانہ بن گیا۔
  • تُو نے اُس کے مُخالِفوں کے دہنے ہاتھ کو بُلند کِیا ۔ تُو نے اُس کے سب دُشمنوں کو خُوش کِیا۔
  • بلکہ تُو اُس کی تلوار کی دھار کو موڑ دیتا ہے اور لڑائی میں اُس کے پاؤں کو جمنے نہیں دِیا۔
  • تُو نے اُس کی رَونق اُڑا دی اور اُس کا تخت خاک میں مِلا دِیا۔
  • تُو نے اُس کی جوانی کے دِن گھٹا دِئے۔ تُو نے اُسے شرم آلُود کر دِیا ہے ۔(سِلاہ)
  • اَے خُداوند! کب تک؟ کیا تُو ہمیشہ تک پوشِیدہ رہے گا؟ تیرے قہر کی آگ کب تک بھڑکتی رہے گی؟
  • یاد رکھ میرا قِیام ہی کیا ہے۔ تُو نے کَیسی بطالت کے لِئے کُل بنی آدم کو پَیدا کِیا !
  • وہ کَونسا آدمی ہے جو جِیتا ہی رہے گا اور مَوت کو نہ دیکھے گا اور اپنی جان کو پاتال کے ہاتھ سے بچالے گا؟ (سِلاہ)
  • یا رب! تیری وہ پہلی شفقت کیا ہُوئی جِس کی بابت تُو نے داؤُد سے اپنی وفاداری کی قَسم کھائی تھی؟
  • یا رب! اپنے بندوں کی رُسوائی کو یاد کر مَیں تو سب زبردست قَوموں کی طَعنہ زنی اپنے سِینہ میں لِئے پِھرتا ہُوں
  • اَے خُداوند! تیرے دُشمنوں نے کَیسے طَعنے مارے ۔ تیرے ممسُوح کے قدم قدم پر کَیسی طَعنہ زنی کی ہے۔
  • خُداوند ابدُا لآباد مُبارک ہو! آمِین ثُمَّ آمِین۔
  • مَردِ خُدا مُوسیٰ کی دُعا۔
  • یا رب! پُشت در پُشت تُو ہی ہماری پناہ گاہ رہا ہے۔
  • اِس سے پیشتر کہ پہاڑ پَیدا ہُوئے یا زمِین اور دُنیا کو تُو نے بنایا۔ ازل سے ابد تک تُو ہی خُدا ہے۔
  • تُو اِنسان کو پِھر خاک میں مِلا دیتا ہے اور فرماتا ہے اَے بنی آدم! لَوٹ آؤ۔
  • کیونکہ تیری نظر میں ہزار برس اَیسے ہیں جَیسے کل کا دِن جو گُذر گیااور جَیسے رات کا ایک پہر۔
  • تُو اُن کو گویا سَیلاب سے بہا لے جاتا ہے ۔ وہ نِیندکی ایک جھپکی کی مانِند ہیں۔ وہ صُبح کو اُگنے والی گھاس کی مانِند ہیں۔
  • وہ صُبح کو لہلہاتی اور بڑھتی ہے۔ وہ شام کو کٹتی اور سُوکھ جاتی ہے۔
  • کیونکہ ہم تیرے قہر سے فنا ہو گئے ۔ اور تیرے غضب سے پریشان ہُوئے۔
  • تُو نے ہماری بدکرداری کو اپنے سامنے رکھّا اور ہمارے پوشِیدہ گُناہوں کو اپنے چہرہ کی رَوشنی میں۔
  • کیونکہ ہمارے تمام دِن تیرے قہر میں گُذرے۔ ہماری عُمر خیال کی طرح جاتی رہتی ہے۔
  • ہماری عُمر کی مِیعاد ستّر برس ہے۔ یا قُوّت ہو تو اَسّی برس۔ تَو بھی اُن کی رَونق محض مشقّت اور غم ہے کیونکہ وہ جلد جاتی رہتی ہے اور ہم اُڑ جاتے ہیں ۔
  • تیرے قہر کی شِدّت کو کَون جانتا ہے اور تیرے خَوف کے مُطابِق تیرے غضب کو؟
  • ہم کو اپنے دِن گِننا سِکھا۔ اَیسا کہ ہم دانا دِل حاصِل کریں۔
  • اَے خُداوند!باز آ ۔ کب تک؟ اور اپنے بندوں پر رحم فرما۔
  • صُبح کو اپنی شفقت سے ہم کو آسُودہ کر تاکہ ہم عُمر بھر خُوش و خُرّ م رہیں۔
  • جِتنے دِن تُو نے ہم کو دُکھ دِیا اور جِتنے برس ہم مُصِیبت میں رہے اُتنی ہی خُوشی ہم کو عنایت کر۔
  • تیرا کام تیرے بندوں پر اور تیرا جلال اُن کی اَولاد پر ظاہِر ہو۔
  • اور رب ہمارے خُدا کا کرم ہم پر سایہ کرے۔ ہمارے ہاتھوں کے کام کو ہمارے لِئے قِیام بخش ۔ ہاں ہمارے ہاتھوں کے کام کو قِیام بخش دے۔
  • جو حق تعالیٰ کے پردہ میں رہتا ہے۔ وہ قادرِ مُطلق کے سایہ میں سکُونت کرے گا۔
  • مَیں خُداوند کے بارے میں کہُوں گا وُہی میری پناہ اورمیرا گڑھ ہے۔ وہ میرا خُدا ہے جِس پر میرا توکُّل ہے۔
  • کیونکہ وہ تُجھے صیّاد کے پھندے سے اور مُہلِک وبا سے چُھڑائے گا۔
  • وہ تُجھے اپنے پروں سے چُھپا لے گا اور تُجھے اُس کے بازُوؤں کے نِیچے پناہ مِلے گی۔ اُس کی سچّائی ڈھال اور سِپر ہے۔
  • تُو نہ رات کی ہَیبت سے ڈرے گا۔ نہ دِن کو اُڑنے والے تِیر سے۔
  • نہ اُس وبا سے جو اندھیرے میں چلتی ہے نہ اُس ہلاکت سے جو دوپہر کو وِیران کرتی ہے۔
  • تیرے آس پاس ایک ہزار گِر جائیں گے اور تیرے دہنے ہاتھ کی طرف دس ہزار لیکن وہ تیرے نزدِیک نہ آئے گی۔
  • لیکن تُو اپنی آنکھوں سے نِگاہ کرے گا اور شرِیروں کے انجام کو دیکھے گا۔
  • پر تُو اَے خُداوند! میری پناہ ہے ! تُو نے حق تعالیٰ کو اپنا مسکن بنا لِیا ہے۔
  • تُجھ پر کوئی آفت نہیں آئے گی اور کوئی وبا تیرے خَیمہ کے نزدِیک نہ پُہنچے گی۔
  • کیونکہ وہ تیری بابت اپنے فرِشتوں کو حُکم دے گا کہ تیری سب راہوں میں تیری حِفاظت کریں ۔
  • وہ تُجھے اپنے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے تاکہ اَیسا نہ ہو کہ تیرے پاؤں کو پتھّر سے ٹھیس لگے ۔
  • تُو شیرِ بَبر اور افعی کو رَوندے گا۔ تُو جوان شیر اور اژدہا کو پامال کرے گا۔
  • چُونکہ اُس نے مُجھ سے دِل لگایا ہے اِس لِئے مَیں اُسے چُھڑاؤُں گا۔ مَیں اُسے سرفراز کرُوں گا کیونکہ اُس نے میرا نام پہچاناہے۔
  • وہ مُجھے پُکارے گا اور مَیں اُسے جواب دُوں گا۔ مَیں مُصِیبت میں اُس کے ساتھ رہُوں گا۔ مَیں اُسے چُھڑاؤُں گا اور عِزّت بخشُوں گا۔
  • مَیں اُسے عُمر کی درازی سے آسُودہ کرُوں گا اور اپنی نجات اُسے دِکھاؤُں گا۔
  • مزمُور۔ سبت کے دِن کے لِئے گِیت۔
  • کیا ہی بھلا ہے خُداوند کا شُکر کرنا اور تیرے نام کی مدح سرائی کرنا اَے حق تعالیٰ!
  • صُبح کو تیری شفقت کا اِظہار کرنا اور رات کو تیری وفاداری کا۔
  • دس تار والے ساز اور بربط پر اور سِتار پر گُونجتی آواز کے ساتھ۔
  • کیونکہ اَے خُداوند! تُو نے مُجھے اپنے کام سے خُوش کِیا ۔ مَیں تیری صنعت کاری کے سبب سے شادیانہ بجاؤُں گا۔
  • اَے خُداوند!تیری صنعتیں کَیسی بڑی ہیں! تیرے خیال بُہت عمِیق ہیں۔
  • حَیوان خصلت نہیں جانتا اور احمق اِس کو نہیں سمجھتا ہے۔
  • جب شرِیر گھاس کی طرح اُگتے ہیں اور سب بدکردار پُھولتے پَھلتے ہیں تو یہ اِسی لِئے ہے کہ وہ ہمیشہ کے لِئے فنا ہوں۔
  • لیکن تُو اَے خُداوند! ابدُالآباد بُلند ہے۔
  • کیونکہ دیکھ! اَے خُداوند! تیرے دُشمن۔ دیکھ! تیرے دُشمن ہلاک ہو جائیں گے۔ سب بدکردار پراگندہ کر دِئے جائیں گے۔
  • لیکن تُو نے میرے سِینگ کو جنگلی سانڈ کے سِینگ کی مانِند بُلند کِیا ہے۔ مُجھ پر تازہ تیل ملا گیا ہے۔
  • میری آنکھ نے میرے دُشمنوں کو دیکھ لِیا۔ میرے کانوں نے میرے مُخالِف بدکاروں کا حال سُن لِیا ہے ۔
  • صادِق کھجُور کے درخت کی مانِند سرسبز ہو گا۔ وہ لُبنان کے دیودار کی طرح بڑھے گا۔
  • جو خُداوند کے گھر میں لگائے گئے ہیں وہ ہمارے خُدا کی بارگاہوں میں سرسبز ہوں گے ۔
  • وہ بُڑھاپے میں بھی برومند ہوں گے۔ وہ تر و تازہ اور سرسبز رہیں گے
  • تاکہ واضِح کریں کہ خُداوند راست ہے۔ وُہی میری چٹان ہے اور اُس میں ناراستی نہیں۔
  • خُداوند سلطنت کرتا ہے ۔ وہ شَوکت سے مُلبّس ہے۔ خُداوند قُدرت سے مُلبّس ہے ۔ وہ اُس سے کمربستہ ہے۔ اِس لِئے جہان قائِم ہے اور اُسے جُنبش نہیں۔
  • تیرا تخت قدِیم سے قائِم ہے۔تُو ازل سے ہے۔
  • سَیلابوں نے اَے خُداوند! سَیلابوں نے شور مچا رکھّا ہے۔سَیلاب مَوجزن ہیں۔
  • بحروں کی آواز سے۔ سمُندر کی زبردست مَوجوں سے بھی خُداوند بُلند و قادِر ہے۔
  • تیری شہادتیں بِالکُل سچّی ہیں۔ اَے خُداوند!ابدُالآباد کے لِئے قُدُّوسِیت تیرے گھر کو زیبا ہے۔
  • اَے خُداوند! اَے اِنتقام لینے والے خُدا! اَے اِنتقام لینے والے خُدا! جلوہ گر ہو۔
  • اَے جہان کا اِنصاف کرنے والے! اُٹھ۔ مغرُوروں کو بدلہ دے۔
  • اَے خُداوند! شرِیر کب تک۔ شرِیر کب تک شادیانہ بجایا کریں گے؟
  • وہ بکواس کرتے اور بڑا بول بولتے ہیں۔ سب بدکردار لاف زنی کرتے ہیں۔
  • اَے خُداوند! وہ تیرے لوگوں کو پِیسے ڈالتے ہیں اور تیری مِیراث کو دُکھ دیتے ہیں۔
  • وہ بیوہ اور پردیسی کو قتل کرتے اور یتِیم کو مار ڈالتے ہیں
  • اور کہتے ہیں کہ خُداوند نہیں دیکھے گا اور یعقُوب کا خُدا خیال نہیں کرے گا۔
  • اَے قَوم کے حَیوانو! ذرا خیال کرو! اَے احمقو! تُمہیں کب عقل آئے گی؟
  • جِس نے کان دِیا کیا وہ خُود نہیں سُنتا؟ جِس نے آنکھ بنائی کیا وہ دیکھ نہیں سکتا ؟
  • کیا وہ جو قَوموں کو تنبِیہ کرتا ہے اور اِنسان کو دانِش سِکھاتا ہے سزا نہ دے گا؟
  • خُداوند اِنسان کے خیالوں کو جانتا ہے کہ وہ باطِل ہیں۔
  • اَے خُداوند! مُبارک ہے وہ آدمی جِسے تُو تنبِیہ کرتا اور اپنی شرِیعت کی تعلِیم دیتا ہے۔
  • تاکہ اُس کو مُصِیبت کے دِنوں میں آرام بخشے۔ جب تک شرِیر کے لِئے گڑھا نہ کھودا جائے۔
  • کیونکہ خُداوند اپنے لوگوں کو ترک نہیں کرے گا اور وہ اپنی مِیراث کو نہیں چھوڑے گا۔
  • کیونکہ عدل صداقت کی طرف رجُوع کرے گا اور سب راست دِل اُس کی پَیروی کریں گے۔
  • شرِیروں کے مُقابلہ میں کَون میرے لِئے اُٹھے گا ؟ بدکرداروں کے خِلاف کَون میرے لِئے کھڑا ہوگا؟
  • اگر خُداوند میرا مددگار نہ ہوتا۔ تو میری جان کب کی عالمِ خاموشی میں جا بسی ہوتی۔
  • جب مَیں نے کہا میرا پاؤں پِھسل چلا تو اَے خُداوند! تیری شفقت نے مُجھے سنبھال لِیا۔
  • جب میرے دِل میں فِکروں کی کثرت ہوتی ہے تو تیری تسلّی میری جان کو شاد کرتی ہے۔
  • کیا شرارت کے تخت سے تُجھے کُچھ واسطہ ہو گا جو قانُون کی آڑ میں بدی گھڑتا ہے؟
  • وہ صادِق کی جان لینے کو اِکٹھے ہوتے ہیں اور بے گُناہ پر قتل کا فتویٰ دیتے ہیں ۔
  • لیکن خُداوند میرا اُونچا بُرج اور میرا خُدا میری پناہ کی چٹان رہا ہے۔
  • وہ اُن کی بدکاری اُن ہی پر لائے گا اور اُن ہی کی شرارت میں اُن کو کاٹ ڈالے گا۔ خُداوند ہمارا خُدا اُن کو کاٹ ڈالے گا۔
  • آؤ ہم خُداوند کے حضُور نغمہ سرائی کریں! اپنی نجات کی چٹان کے سامنے خُوشی سے للکار یں ۔
  • شُکرگُذاری کرتے ہُوئے اُس کے حضُور میں حاضِر ہوں ۔ مزمُور گاتے ہُوئے اُس کے آگے خُوشی سے للکاریں۔
  • کیونکہ خُداوند خُدایِ عظِیم ہے اور سب اِلہٰوں پر شاہِ عظِیم ہے۔
  • زمِین کے گہراؤ اُس کے قبضہ میں ہیں۔ پہاڑوں کی چوٹِیاں بھی اُسی کی ہیں۔
  • سمُندر اُس کا ہے ۔ اُسی نے اُس کو بنایا اور اُسی کے ہاتھوں نے خُشکی کو بھی تیّار کِیا۔
  • آؤ ہم جُھکیں اور سِجدہ کریں! اور اپنے خالق خُداوند کے حضُور گُھٹنے ٹیکیں۔
  • کیونکہ وہ ہمارا خُدا ہے اور ہم اُس کی چراگاہ کے لوگ اور اُس کے ہاتھ کی بھیڑیں ہیں۔ کاش کہ آج کے دِن تُم اُس کی آواز سُنتے!
  • تُم اپنے دِل کو سخت نہ کرو جَیسا مرِیبہ میں جَیسا مسّاہ کے دِن بیابان میں کِیا تھا۔
  • اُس وقت تُمہارے باپ دادا نے مُجھے آزمایا اور میرا اِمتحان کِیا اور میرے کام کو بھی دیکھا۔
  • چالِیس برس تک مَیں اُس نسل سے بیزار رہا اور مَیں نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جِن کے دِل آوارہ ہیں اور اُنہوں نے میری راہوں کو نہیں پہچانا۔
  • چُنانچہ مَیں نے اپنے غضب میں قَسم کھائی کہ یہ لوگ میرے آرام میں داخِل نہ ہوں گے ۔
  • خُداوند کے حضُور نیا گِیت گاؤ۔ اَے سب اہلِ زمِین! خُداوند کے حضُور گاؤ۔
  • خُداوند کے حضُور گاؤ ۔ اُس کے نام کو مُبارک کہو۔ روزبروز اُس کی نجات کی بشارت دو۔
  • قَوموں میں اُس کے جلال کا۔ سب لوگوں میں اُس کے عجائِب کا بیان کرو۔
  • کیونکہ خُداوند بزُرگ اور نِہایت سِتایش کے لائِق ہے۔ وہ سب معبُودوں سے زِیادہ تعظِیم کے لائِق ہے ۔
  • اِس لِئے کہ اَور قَوموں کے سب معبُود محض بُت ہیں لیکن خُداوند نے آسمانوں کو بنایا۔
  • عظمت اور جلال اُس کے حضُور میں ہیں۔ قُدرت اور جمال اُس کے مَقدِس میں۔
  • اَے قَوموں کے قبِیلو! خُداوند کی۔ خُداوند ہی کی تمجِید و تعظِیم کرو۔
  • خُداوند کی اَیسی تمجِید کرو جو اُس کے نام کے شایان ہے۔ ہدیہ لاؤ اور اُس کی بارگاہوں میں آؤ۔
  • پاک آرایش کے ساتھ خُداوند کو سِجدہ کرو۔ اَے سب اہلِ زمِین! اُس کے حضُور کانپتے رہو ۔
  • قَوموں میں اِعلان کرو کہ خُداوند سلطنت کرتا ہے ۔ جہان قائِم ہے اور اُسے جُنبش نہیں۔ وہ راستی سے قَوموں کی عدالت کرے گا۔
  • آسمان خُوشی منائے اور زمِین شادمان ہو۔ سمُندر اور اُس کی معمُوری شور مچائیں۔
  • مَیدان اور جو کُچھ اُس میں ہے باغ باغ ہوں۔ تب جنگل کے سب درخت خُوشی سے گانے لگیں گے۔
  • خُداوند کے حضُور ۔ کیونکہ وہ آ رہا ہے۔ وہ زمِین کی عدالت کرنے کو آ رہا ہے۔ وہ صداقت سے جہان کی اور اپنی سچّائی سے قَوموں کی عدالت کرے گا۔
  • خُداوند سلطنت کرتا ہے ۔ زمِین شادمان ہو۔ بے شُمار جزِیرے خُوشی منائیں۔
  • بادل اور تارِیکی اُس کے اِردگِرد ہیں۔ صداقت اور عدل اُس کے تخت کی بُنیاد ہیں۔
  • آگ اُس کے آگے آگے چلتی ہے اور چاروں طرف اُس کے مُخالِفوں کو بھسم کر دیتی ہے۔
  • اُس کی بِجلیوں نے جہان کو رَوشن کر دِیا۔ زمِین نے دیکھا اور کانپ گئی۔
  • خُداوند کے حضُور پہاڑ موم کی طرح پِگھل گئے۔ یعنی ساری زمِین کے خُداوند کے حضُور۔
  • آسمان اُس کی صداقت ظاہِر کرتا ہے۔ سب قَوموں نے اُس کا جلال دیکھا ہے۔
  • کُھدی ہُوئی مُورتوں کے سب پُوجنے والے جو بُتوں پر فخر کرتے ہیں شرمِندہ ہوں۔ اَے معبُودو!سب اُس کو سِجدہ کرو۔
  • اَے خُداوند!صِیُّون نے سُنا اور خُوش ہُوئی اور یہُوداہ کی بیٹیاں تیرے احکام سے شادمان ہُوئِیں۔
  • کیونکہ اَے خُداوند! تُو تمام زمِین پر بُلند و بالاہے۔ تُو سب معبُودوں سے نِہایت اعلیٰ ہے۔
  • اَے خُداوند سے مُحبّت رکھنے والو! بدی سے نفرت کرو۔ وہ اپنے مُقدّسوں کی جانوں کو محفُوظ رکھتا ہے۔ وہ اُن کو شرِیروں کے ہاتھ سے چُھڑاتا ہے۔
  • صادِقوں کے لِئے نُور بویا گیا ہے اور راست دِلوں کے لِئے خُوشی۔
  • اَے صادِقو! خُداوند میں خُوش رہو اور اُس کے پاک نام کا شُکر کرو۔
  • مزمُور۔
  • خُداوند کے حضُور نیا گِیت گاؤ کیونکہ اُس نے عجِیب کام کِئے ہیں۔ اُس کے دہنے ہاتھ اور اُس کے مُقدّس بازُو نے اُس کے لِئے فتح حاصِل کی ہے۔
  • خُداوند نے اپنی نجات ظاہِر کی ہے۔ اُس نے اپنی صداقت قَوموں کے سامنے نمایاں کی ہے۔
  • اُس نے اِسرائیل کے گھرانے کے حق میں اپنی شفقت و وفاداری یاد کی ہے۔ اِنتہایِ زمِین کے لوگوں نے ہمارے خُدا کی نجات دیکھی ہے۔
  • اَے تمام اہلِ زمِین! خُداوند کے حضُور خُوشی کا نعرہ مارو للکارو اور خُوشی سے گاؤ اور مدح سرائی کرو۔
  • خُداوند کی سِتایش سِتار پر کرو۔ سِتار اور سُرِیلی آواز سے۔
  • نرسِنگے اور قرنا کی آواز سے بادشاہ یعنی خُداوند کے حضُور خُوشی کا نعرہ مارو۔
  • سمُندر اور اُس کی معمُوری شور مچائیں اور جہان اور اُس کے باشِندے۔
  • سَیلاب تالِیاں بجائیں۔ پہاڑِیاں مِل کر خُوشی سے گائیں۔
  • خُداوند کے حضُور ۔ کیونکہ وہ زمِین کی عدالت کرنے آ رہا ہے۔ وہ صداقت سے جہان کی اور راستی سے قَوموں کی عدالت کرے گا۔
  • خُداوند سلطنت کرتا ہے ۔ قَومیں کانپیں۔ وہ کرُّوبیوں پر بَیٹھتا ہے ۔ زمِین لرزے۔
  • خُداوند صِیُّون میں بزُرگ ہے اور وہ سب قَوموں پر بُلند و بالا ہے۔
  • وہ تیرے بزُرگ اور مُہِیب نام کی تعرِیف کریں۔ وہ قُدُّوس ہے۔
  • بادشاہ کی قُوّت اِنصاف پسند ہے۔ تُو راستی کو قائِم کرتا ہے۔ تُو ہی نے عدل اور صداقت کو یعقُوب میں رائِج کِیا ۔
  • تُم خُداوند ہمارے خُدا کی تمجِید کرو۔ اور اُس کے پاؤں کی چَوکی پر سِجدہ کرو۔وہ قُدُّوس ہے۔
  • اُس کے کاہِنوں میں سے مُوسیٰ اور ہارُون نے اور اُس کا نام لینے والوں میں سے سموئیل نے خُداوند سے دُعا کی اور اُس نے اُن کو جواب دِیا ۔
  • اُس نے بادل کے سُتُون میں سے اُن سے کلام کِیا۔ اُنہوں نے اُس کی شہادتوں کو اور اُس آئِین کو جو اُس نے اُن کو دِیا تھا مانا۔
  • اَے خُداوند ہمارے خُدا! تُو اُن کو جواب دیتا تھا۔ تُو وہ خُدا ہے جو اُن کو مُعاف کرتا رہا۔ اگرچہ تُو نے اُن کے اعمال کا بدلہ بھی دِیا۔
  • تُم خُداوند ہمارے خُدا کی تمجِید کرو اور اُس کے مُقدّس پہاڑ پر سِجدہ کرو۔ کیونکہ خُداوند ہمارا خُدا قُدُّوس ہے۔
  • شُکرگُذاری کا مزمُور۔
  • اَے اہلِ زمِین! سب خُداوند کے حضُور خُوشی کا نعرہ مارو ۔
  • خُوشی سے خُداوند کی عِبادت کرو۔ گاتے ہُوئے اُس کے حضُور حاضِر ہو۔
  • جان رکھّو کہ خُداوند ہی خُدا ہے۔ اُسی نے ہم کو بنایا اور ہم اُسی کے ہیں۔ ہم اُس کے لوگ اور اُس کی چراگاہ کی بھیڑیں ہیں۔
  • شُکرگُذاری کرتے ہُوئے اُس کے پھاٹکوں میں اور حمد کرتے ہُوئے اُس کی بارگاہوں میں داخِل ہو۔ اُس کا شُکر کرو اور اُس کے نام کو مُبارک کہو۔
  • کیونکہ خُداوند بھلا ہے ۔ اُس کی شفقت ابدی ہے اور اُس کی وفاداری پُشت در پُشت رہتی ہے۔
  • داؤُد کا مزمُور۔
  • مَیں شفقت اور عدل کا گِیت گاؤُں گا۔ اَے خُداوند! مَیں تیری مدح سرائی کرُوں گا۔
  • مَیں عقل مندی سے کامِل راہ پر چلُوں گا۔ تُو میرے پاس کب آئے گا؟ گھر میں میری روِش خلُوصِ دِل سے ہو گی۔
  • مَیں کِسی خباثت کو مدِنظر نہیں رکھُّوں گا۔ مُجھے کج رفتاروں کے کام سے نفرت ہے۔ اُس کو مُجھ سے کُچھ سروکار نہ ہو گا۔
  • کج دِلی مُجھ سے دُور ہو جائے گی۔ مَیں کِسی بُرائی سے آشنا نہ ہُوں گا۔
  • جو در پردہ اپنے ہمسایہ کی غِیبت کرے مَیں اُسے ہلاک کر ڈالُوں گا۔ مَیں بُلند نظر اور مغرُور دِل کی برداشت نہ کرُوں گا۔
  • مُلک کے اِیمان داروں پر میری نِگاہ ہو گی تاکہ وہ میرے ساتھ رہیں۔ جو کامِل راہ پر چلتا ہے وُہی میری خِدمت کرے گا۔
  • دغاباز میرے گھر میں رہنے نہ پائے گا۔ دروغ گو کو میرے رُوبرُو قِیام نہ ہو گا۔
  • مَیں ہر صُبح مُلک کے سب شرِیروں کو ہلاک کِیا کرُوں گا تاکہ خُداوند کے شہر سے بدکاروں کو کاٹ ڈالُوں ۔
  • مُصِیبت زدہ کی دُعا جب وہ افسُردہ دِل ہو کر خُداوند کے حضُوراپنا رونا روتا ہے۔
  • اَے خُداوند!میری دُعا سُن اور میری فریاد تیرے حضُور پُہنچے۔
  • میری مُصِیبت کے دِن مُجھ سے رُوپوش نہ ہو۔ اپنا کان میری طرف جُھکا۔ جِس دِن مَیں فریاد کرُوں مُجھے جلد جواب دے ۔
  • کیونکہ میرے دِن دُھوئیں کی طرح اُڑے جاتے ہیں اور میری ہڈِّیاں اِیندھن کی طرح جل گئِیں۔
  • میرا دِل گھاس کی طرح جُھلس کر سُوکھ گیا۔ کیونکہ مَیں اپنی روٹی کھانا بُھول جاتا ہُوں۔
  • کراہتے کراہتے میری ہڈِّیاں میرے گوشت سے جا لگِیں۔
  • مَیں جنگلی حواصِل کی مانِند ہُوں۔ مَیں وِیرانے کا اُلّو بن گیا۔
  • مَیں بے خواب اور اُس گَورے کی مانِند ہو گیا ہُوں جو چھت پر اکیلا ہو۔
  • میرے دُشمن مُجھے دِن بھر ملامت کرتے ہیں۔ میرے مُخالِف دِیوانہ ہو کر مُجھ پر لَعنت کرتے ہیں ۔
  • کیونکہ مَیں نے روٹی کی طرح راکھ کھائی اور آنسُو مِلا کر پانی پِیا۔
  • یہ تیرے غضب اور قہر کے سبب سے ہے۔ کیونکہ تُو نے مُجھے اُٹھایا اور پِھر پٹک دِیا۔
  • میرے دِن ڈھلنے والے سایہ کی مانِند ہیں اور مَیں گھاس کی طرح مُرجھا گیا ہُوں۔
  • لیکن تُو اَے خُداوند! ابد تک رہے گا اور تیری یادگار پُشت در پُشت رہے گی۔
  • تُو اُٹھے گا اور صِیُّون پر رحم کرے گا کیونکہ اُس پر ترس کھانے کا وقت ہے ۔ ہاں اُس کا مُعیّن وقت آ گیا ہے۔
  • اِس لِئے کہ تیرے بندے اُس کے پتھّروں کو چاہتے اور اُس کی خاک پر ترس کھاتے ہیں۔
  • اور قَوموں کو خُداوند کے نام کا اور زمِین کے سب بادشاہوں کو تیرے جلال کا خَوف ہوگا۔
  • کیونکہ خُداوند نے صِیُّون کو بنایا ہے۔ وہ اپنے جلال میں ظاہِر ہُؤا ہے۔
  • اُس نے بیکسوں کی دُعا پر توجُّہ کی اور اُن کی دُعا کو حقِیر نہ جانا۔
  • یہ آیندہ پُشت کے لِئے لِکھا جائے گا اور ایک قَوم پَیدا ہو گی جو خُداوند کی سِتایش کرے گی۔
  • کیونکہ اُس نے اپنے مَقدِس کی بُلندی پر سے نِگاہ کی ۔ خُداوند نے آسمان پر سے زمِین پر نظر کی۔
  • تاکہ اسِیر کا کراہنا سُنے اور مَرنے والوں کو چُھڑا لے۔
  • تاکہ لوگ صِیُّون میں خُداوند کے نام کا اِظہار اور یروشلِیم میں اُس کی تعرِیف کریں۔
  • جب خُداوند کی عِبادت کے لِئے قَومیں اور مملکتیں مِل کر جمع ہوں۔
  • اُس نے راہ میں میرا زور گھٹا دِیا۔ اُس نے میری عُمر کوتاہ کر دی۔
  • مَیں نے کہا اَے میرے خُدا! مُجھے آدھی عُمر میں نہ اُٹھا تیرے برس پُشت در پُشت ہیں۔
  • تُو نے قدِیم سے زمِین کی بُنیاد ڈالی۔ آسمان تیرے ہاتھ کی صنعت ہے۔
  • وہ نیست ہو جائیں گے پر تُو باقی رہے گا۔ بلکہ وہ سب پوشاک کی مانِند پُرانے ہو جائیں گے۔ تُو اُن کو لِباس کی مانِند بدلے گا اور وہ بدل جائیں گے
  • پر تُو لاتبدِیل ہے اور تیرے برس لااِنتہا ہوں گے۔
  • تیرے بندوں کے فرزند برقرار رہیں گے اور اُن کی نسل تیرے حضُور قائِم رہے گی۔
  • داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے میری جان! خُداوند کو مُبارک کہہ اور جوکُچھ مُجھ میں ہے اُس کے قُدُّوس نام کو مُبارک کہے۔
  • اَے میری جان! خُداوند کو مُبارک کہہ اور اُس کی کِسی نِعمت کو فراموش نہ کر۔
  • وہ تیری ساری بدکاری کو بخشتا ہے۔ وہ تُجھے تمام بِیماریوں سے شِفا دیتا ہے ۔
  • وہ تیری جان ہلاکت سے بچاتا ہے۔ وہ تیرے سر پر شفقت و رحمت کا تاج رکھتا ہے ۔
  • وہ تُجھے عُمر بھر اچھّی اچھّی چِیزوں سے آسُودہ کرتا ہے ۔ تُو عُقاب کی مانِند ازسرِ نَو جوان ہوتا ہے۔
  • خُداوند سب مظلُوموں کے لِئے صداقت اور عدل کے کام کرتا ہے۔
  • اُس نے اپنی راہیں مُوسیٰ پر اور اپنے کام بنی اِسرائیل پر ظاہِر کِئے
  • خُداوند رحِیم اور کرِیم ہے۔ قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت میں غنی۔
  • وہ سدا جِھڑکتا نہ رہے گا۔ وہ ہمیشہ غضب ناک نہ رہے گا۔
  • اُس نے ہمارے گُناہوں کے مُوافِق ہم سے سلُوک نہیں کِیا اور ہماری بدکارِیوں کے مُطابِق ہم کو بدلہ نہیں دِیا۔
  • کیونکہ جِس قدر آسمان زمِین سے بُلند ہے اُسی قدر اُس کی شفقت اُن پر ہے جو اُس سے ڈرتے ہیں۔
  • جَیسے پُورب پچھم سے دُور ہے وَیسے ہی اُس نے ہماری خطائیں ہم سے دُور کر دِیں
  • جَیسے باپ اپنے بیٹوں پر ترس کھاتا ہے وَیسے ہی خُداوند اُن پر جو اُس سے ڈرتے ہیں ترس کھاتاہے۔
  • کیونکہ وہ ہماری سرِشت سے واقِف ہے۔ اُسے یاد ہے کہ ہم خاک ہیں۔
  • اِنسان کی عُمر تو گھاس کی مانِند ہے۔ وہ جنگلی پُھول کی طرح کِھلتا ہے
  • کہ ہوا اُس پر چلی اور وہ نہیں اور اُس کی جگہ اُسے پِھر نہ دیکھے گی۔
  • لیکن خُداوند کی شفقت اُس سے ڈرنے والوں پر ازل سے ابد تک اور اُس کی صداقت نسل در نسل ہے۔
  • یعنی اُن پر جو اُ س کے عہد پر قائِم رہتے ہیں اور اُس کے قوانِین پر عمل کرنا یاد رکھتے ہیں۔
  • خُداوند نے اپنا تخت آسمان پر قائِم کِیا ہے اور اُس کی سلطنت سب پر مُسلِّط ہے۔
  • اَے خُداوند کے فرِشتو! اُس کو مُبارک کہو۔ تُم جو زور میں بڑھ کر ہو اور اُس کے کلام کی آواز سُن کراُس پر عمل کرتے ہو۔
  • اَے خُداوند کے لشکرو! سب اُس کو مُبارک کہو۔ تُم جو اُس کے خادِم ہو اور اُس کی مرضی بجا لاتے ہو۔
  • اَے خُداوند کی مخلُوقات! سب اُس کو مُبارک کہو ۔ تُم جو اُس کے تسلُّط کے سب مقاموں میں ہو۔ اَے میری جان! تُو خُداوند کو مُبارک کہہ۔
  • اَے میری جان! تُو خُداوند کو مُبارک کہہ۔ اَے خُداوند میرے خُدا! تُو نِہایت بزُرگ ہے ۔ تُو حشمت اور جلال سے مُلبّس ہے۔
  • تُو نُور کو پوشاک کی طرح پہنتا ہے اور آسمان کو سائبان کی طرح تانتا ہے۔
  • تُو اپنے بالاخانوں کے شہتیِر پانی پر ٹِکاتا ہے۔ تُو بادلوں کو اپنا رتھ بناتا ہے۔ تُو ہوا کے بازُوؤں پر سَیر کرتا ہے۔
  • تُو اپنے فرِشتوں کو ہوائیں اور اپنے خادِموں کو آگ کے شُعلے بناتا ہے۔
  • تُو نے زمِین کو اُس کی بُنیاد پر قائِم کِیا تاکہ وہ کبھی جُنبِش نہ کھائے۔
  • تُو نے اُس کو سمُندر سے چُھپایا جَیسے لِباس سے۔ پانی پہاڑوں سے بھی بُلند تھا۔
  • وہ تیری جِھڑکی سے بھاگا۔ وہ تیری گرج کی آواز سے جلدی جلدی چلا۔
  • اُس جگہ پُہنچ گیا جو تُو نے اُس کے لِئے تیّار کی تھی۔ پہاڑ اُبھر آئے ۔ وادِیاں بَیٹھ گئیں۔
  • تُو نے حد باندھ دی تاکہ وہ آگے نہ بڑھ سکے اور پِھر لَوٹ کر زمِین کو نہ چُھپائے۔
  • وہ وادیوں میں چشمے جاری کرتا ہے جو پہاڑوں میں بہتے ہیں۔
  • سب جنگلی جانور اُن سے پِیتے ہیں۔ گورخر اپنی پیاس بُجھاتے ہیں۔
  • اُن کے آس پاس ہوا کے پرِندے بسیرا کرتے اور ڈالِیوں میں چہچہاتے ہیں۔
  • وہ اپنے بالاخانوں سے پہاڑوں کو سیراب کرتا ہے۔ تیری صنعتوں کے پَھل سے زمِین آسُودہ ہے ۔
  • وہ چَوپایوں کے لِئے گھاس اُگاتا ہے اور اِنسان کے کام کے لِئے سبزہ تاکہ زمِین سے خُوراک پَیدا کرے۔
  • اور مَے جو اِنسان کے دِل کو خُوش کرتی ہے اور رَوغن جو اُس کے چِہرہ کو چمکاتاہے اور روٹی جو آدمی کے دِل کو توانائی بخشتی ہے۔
  • خُداوند کے درخت شاداب رہتے ہیں یعنی لُبنان کے دیودار جو اُس نے لگائے۔
  • جہاں پرِندے اپنے گھونسلے بناتے ہیں۔ صنوبر کے درختوں میں لقلق کا بسیرا ہے۔
  • اُونچے پہاڑ جنگلی بکروں کے لِئے ہیں۔ چٹانیں سافانوں کی پناہ کی جگہ ہیں۔
  • اُس نے چاند کو زمانوں کے اِمتیاز کے لِئے مُقرّر کِیا۔ آفتاب اپنے غرُوب کی جگہ جانتا ہے۔
  • تُو اندھیرا کر دیتا ہے تو رات ہو جاتی ہے جِس میں سب جنگلی جانور نِکل آتے ہیں۔
  • جوان شیر اپنے شِکار کی تلاش میں گرجتے ہیں اور خُدا سے اپنی خُوراک مانگتے ہیں۔
  • آفتاب نِکلتے ہی وہ چل دیتے ہیں اور جا کر اپنی ماندوں میں پڑ رہتے ہیں۔
  • اِنسان اپنے کام کے لِئے اور شام تک اپنی مِحنت کرنے کے لِئے نِکلتا ہے ۔
  • اَے خُداوند! تیری صنعتیں کَیسی بے شُمار ہیں! تُو نے یہ سب کُچھ حِکمت سے بنایا۔ زمِین تیری مخلُوقات سے معمُور ہے۔
  • دیکھو یہ بڑا اور چَوڑا سمُندر جِس میں بے شُمار رینگنے والے جاندار ہیں۔ یعنی چھوٹے اور بڑے جانور۔
  • جہاز اِسی میں چلتے ہیں۔اِسی میں لویاتان ہے جِسے تُو نے اِس میں کھیلنے کو پَیدا کِیا۔
  • اِن سب کو تیرا ہی آسرا ہے تاکہ تُو اُن کو وقت پر خُوراک دے۔
  • جو کُچھ تُو دیتا ہے یہ لے لیتے ہیں۔ تُو اپنی مُٹھّی کھولتا ہے اور یہ اچھّی چِیزوں سے سیر ہوتے ہیں۔
  • تُو اپنا چہرہ چُھپا لیتا ہے اور یہ پریشان ہو جاتے ہیں ۔ تُو اِنکا دَم روک لیتا ہے اور یہ مَر جاتے ہیں اور پِھر مِٹّی میں مِل جاتے ہیں۔
  • تُو اپنی رُوح بھیجتا ہے اور یہ پَیدا ہوتے ہیں اور تُو رُویِ زمِین کو نیا بنا دیتا ہے۔
  • خُداوند کا جلال ابد تک رہے۔ خُداوند اپنی صنعتوں سے خُوش ہو۔
  • وہ زمِین پر نِگاہ کرتا ہے اور وہ کانپ جاتی ہے۔ وہ پہاڑوں کو چُھوتا ہے اور اُن سے دُھواں نِکلنے لگتاہے۔
  • مَیں عُمر بھر خُداوند کی تعرِیف گاؤُں گا۔ جب تک میرا وجُود ہے مَیں اپنے خُدا کی مدح سرائی کرُوں گا۔
  • میرا دِھیان اُسے پسند آئے۔ مَیں خُداوند میں شادمان رہُوں گا۔
  • گُنہگار زمِین پر سے فنا ہو جائیں اور شرِیر باقی نہ رہیں! اَے میری جان! خُداوند کو مُبارک کہہ۔ خُداوند کی حمد کرو۔
  • خُداوند کا شُکر کرو ۔ اُس کے نام سے دُعا کرو۔ قَوموں میں اُس کے کاموں کا بیان کرو۔
  • اُس کی تعرِیف میں گاؤ ۔ اُس کی مدح سرائی کرو۔ اُس کے تمام عجائِب کا چرچا کرو۔
  • اُس کے مُقدّس نام پر فخر کرو۔ خُداوند کے طالِبوں کے دِل شادمان ہوں۔
  • خُداوند اور اُس کی قُوّت کے طالِب ہو۔ ہمیشہ اُس کے دِیدار کے طالِب رہو۔
  • اُن عجِیب کاموں کو جو اُس نے کِئے۔ اُس کے عجائِب اور مُنہ کے احکام کو یاد رکھّو۔
  • اَے اُس کے بندے ابرہام کی نسل ! اَے بنی یعقُوب اُس کے برگُزِیدو!
  • وُہی خُداوند ہمارا خُدا ہے۔ اُس کے احکام تمام زمِین پر ہیں۔
  • اُس نے اپنے عہد کو ہمیشہ یاد رکھّا۔ یعنی اُس کلام کو جو اُس نے ہزار پُشتوں کے لِئے فرمایا۔
  • اُسی عہد کو جو اُس نے ابرہام سے باندھا اور اُس قَسم کو جو اُس نے اِضحاق سے کھائی
  • اور اُسی کو اُس نے یعقُوب کے لِئے آئِین یعنی اِسرائیل کے لِئے ابدی عہد ٹھہرایا
  • اور کہا کہ مَیں کنعان کا مُلک تُجھے دُوں گا کہ تُمہارا مورُوثی حِصّہ ہو۔
  • اُس وقت وہ شُمار میں تھوڑے تھے بلکہ بُہت تھوڑے اور اُس مُلک میں مُسافِرتھے
  • اور وہ ایک قَوم سے دُوسری قَوم میں اور ایک سلطنت سے دُوسری سلطنت میں پِھرتے رہے۔
  • اُس نے کِسی آدمی کو اُن پر ظُلم نہ کرنے دِیا بلکہ اُن کی خاطر اُس نے بادشاہوں کو دھمکایا
  • اور کہا کہ میرے ممسُوحوں کو ہاتھ نہ لگاؤ اور میرے نبِیوں کو کوئی نُقصان نہ پُہنچاؤ۔
  • پِھر اُس نے فرمایا کہ اُس مُلک پر قحط نازِل ہو اور اُس نے روٹی کا سہارا بِالکُل توڑ دِیا۔
  • اُس نے اُن سے پہلے ایک آدمی کو بھیجا۔ یُوسف غُلامی میں بیچا گیا۔
  • اُنہوں نے اُس کے پاؤں کو بیڑِیوں سے دُکھ دِیا ۔ وہ لوہے کی زنجِیروں میں جکڑا رہا۔
  • جب تک کہ اُس کا سُخن پُورا نہ ہُؤا۔ خُداوند کا کلام اُسے آزماتا رہا۔
  • بادشاہ نے حُکم بھیج کر اُسے چُھڑایا۔ ہاں قَوموں کے فرمانروا نے اُسے آزاد کِیا ۔
  • اُس نے اُس کو اپنے گھر کا مُختار اور اپنی ساری مِلکِیّت پر حاکِم بنایا
  • تاکہ اُس کے اُمرا کو جب چاہے قَید کرے اور اُس کے بزُرگوں کو دانِش سِکھائے۔
  • اِسرائیل بھی مِصر میں آیا اور یعقُوب حام کی سرزمِین میں مُسافِررہا
  • اور خُدا نے اپنے لوگوں کو خُوب بڑھایا اور اُن کو اُن کے مُخالِفوں سے زِیادہ قوِی کِیا۔
  • اُس نے اُن کے دِل کو برگشتہ کِیا تاکہ اُس کی قَوم سے عداوت رکھّیں اور اُس کے بندوں سے دغابازی کریں۔
  • اُس نے اپنے بندہ مُوسیٰ کو اور اپنے برگُزِیدہ ہارُون کو بھیجا۔
  • اُس نے اُن کے درمیان مُعجِزات اور حام کی سرزمِین میں عجائِب دِکھائے۔
  • اُس نے تارِیکی بھیج کر اندھیرا کر دِیا اور اُنہوں نے اُس کی باتوں سے سرکشی نہ کی۔
  • اُس نے اُن کی ندِیوں کو لہُو بنا دِیا اور اُن کی مچھلیاں مار ڈالِیں۔
  • اُن کے مُلک اور بادشاہوں کے بالاخانوں میں مینڈک ہی مینڈک بھر گئے۔
  • اُس نے حُکم دِیا اور مچھّروں کے غول آئے اور اُن کی سب حدُود میں جُوئیں آ گئِیں۔
  • اُس نے اُن پر مینہ کی جگہ اَولے برسائے اور اُن کے مُلک پر دہکتی آگ نازِل کی۔
  • اُس نے اُن کے انگُور اور انجِیر کے درختوں کو بھی برباد کر ڈالا اور اُن کی حدُود کے پیڑ توڑ ڈالے۔
  • اُس نے حُکم دِیا تو بے شُمار ٹِڈّیاں اور کیڑے آ گئے
  • اور اُن کے مُلک کی تمام نباتات چٹ کر گئے اور اُن کی زمِین کی پَیداوار کھا گئے۔
  • اُس نے اُن کے مُلک کے سب پہلوٹھوں کو بھی مار ڈالا جو اُن کی پُوری قُوّت کے پہلے پَھل تھے۔
  • اور اِسرائیل کو چاندی اور سونے کے ساتھ نِکال لایا اور اُس کے قبِیلوں میں ایک بھی کمزور آدمی نہ تھا۔
  • اُن کے چلے جانے سے مِصر خُوش ہو گیا کیونکہ اُن کا خَوف مِصریوں پر چھا گیا تھا۔
  • اُس نے بادل کو سائبان ہونے کے لِئے پَھیلا دِیا اور رات کو رَوشنی کے لِئے آگ دی۔
  • اُن کے مانگنے پر اُس نے بٹیریں بھیجِیں اور اُن کو آسمانی روٹی سے سیر کِیا۔
  • اُس نے چٹان کو چِیرا اور پانی پُھوٹ نِکلا اور خُشک زمِین پر ندی کی طرح بہنے لگا۔
  • کیونکہ اُس نے اپنے پاک قَول کو اور اپنے بندہ ابرہام کو یاد کِیا
  • اور وہ اپنی قَوم کو شادمانی کے ساتھ اور اپنے برگُزِیدوں کو گِیت گاتے ہُوئے نِکال لایا۔
  • اور اُس نے اُن کو قَوموں کے مُلک دِئے اور اُنہوں نے اُمّتوں کی مِحنت کے پَھل پر قبضہ کِیا
  • تاکہ وہ اُس کے آئین پر چلیں اور اُس کی شرِیعت کو مانیں۔ خُداوند کی حمد کرو۔
  • خُداوند کی حمد کرو۔ خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے اور اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • کون خُداوند کی قُدرت کے کاموں کو بیان کر سکتا ہے یا اُس کی پُوری سِتایش سُنا سکتا ہے؟
  • مُبارک ہیں وہ جو عدل کرتے ہیں اور وہ جو ہر وقت صداقت کے کام کرتا ہے۔
  • اَے خُداوند! اُس کرم سے جو تُو اپنے لوگوں پر کرتاہے مُجھے یاد کر۔ اپنی نجات مُجھے عِنایت فرما۔
  • تاکہ مَیں تیرے برگُزِیدوں کی اِقبال مندی دیکھُوں اور تیری قَوم کی شادمانی میں شاد رہُوں اور تیری مِیراث کے لوگوں کے ساتھ فخر کرُوں ۔
  • ہم نے اور ہمارے باپ دادا نے گُناہ کِیا۔ ہم نے بدکاری کی ۔ ہم نے شرارت کے کام کِئے۔
  • ہمارے باپ دادا مِصر میں تیرے عجائِب نہ سمجھے۔ اُنہوں نے تیری شفقت کی کثرت کو یاد نہ کِیا۔ بلکہ سمُندر پر یعنی بحرِ قُلز م پر باغی ہُوئے۔
  • تَو بھی اُس نے اُن کو اپنے نام کی خاطِر بچایا تاکہ اپنی قُدرت ظاہِر کرے۔
  • اُس نے بحرِ قُلزم کو ڈانٹا اور وہ سُوکھ گیا۔ وہ اُن کو گہراؤ میں سے اَیسے نِکال لے گیا جَیسے بیابان میں سے
  • اور اُس نے اُن کو عداوت رکھنے والے کے ہاتھ سے بچایا اور دُشمن کے ہاتھ سے چُھڑایا۔
  • سمُندر نے اُن کے مُخالِفوں کو چُھپا لِیا۔ اُن میں سے ایک بھی نہ بچا۔
  • تب اُنہوں نے اُس کے قَول کا یقِین کِیا اور اُس کی مدح سرائی کرنے لگے۔
  • پِھر وہ جلد اُس کے کاموں کو بُھول گئے اور اُس کی مشوَرت کا اِنتظار نہ کِیا
  • بلکہ بیابان میں بڑی حِرص کی۔ اور صحرا میں خُدا کو آزمایا۔
  • سو اُس نے اُن کی مُراد تو پُوری کر دی پر اُن کی جان کو سُکھا دِیا۔
  • اُنہوں نے خَیمہ گاہ میں مُوسیٰ پر اور خُداوند کے مُقدّس مَرد ہارُون پر حسد کِیا۔
  • سو زمِین پھٹی اور داتن کو نِگل گئی اور ابِیرا م کی جماعت کو کھا گئی
  • اور اُن کے جتھے میں آگ بھڑک اُٹھی اور شُعلوں نے شرِیروں کو بھسم کر دِیا۔
  • اُنہوں نے حورِب میں ایک بچُھڑا بنایا اور ڈھالی ہُوئی مُورت کو سِجدہ کِیا۔
  • یُوں اُنہوں نے خُدا کے جلال کو گھاس کھانے والے بَیل کی شکل سے بدل دِیا ۔
  • وہ اپنے مُنجّی خُدا کو بُھول گئے جِس نے مِصر میں بڑے بڑے کام کِئے
  • اور حام کی سرزمِین میں عجائِب اور بحرِ قُلز م پر دہشت انگیز کام کِئے۔
  • اِس لِئے اُس نے فرمایا مَیں اُن کو ہلاک کر ڈالتا اگر میرا برگُزِیدہ مُوسیٰ میرے حضُور بِیچ میں نہ آتا کہ میرے قہر کو ٹال دے تا نہ ہو کہ مَیں اُن کو ہلاک کرُوں۔
  • اور اُنہوں نے اُس سہانے مُلک کو حقِیر جانا اور اُس کے قَول کا یقِین نہ کِیا۔
  • بلکہ وہ اپنے ڈیروں میں بُڑبُڑائے اور خُداوند کی بات نہ مانی۔
  • تب اُس نے اُن کے خِلاف قَسم کھائی کہ مَیں اُن کو بیابان میں پست کرُوں گا۔
  • اور اُن کی نسل کو قَوموں کے درمیان گِرا دُوں گا اور اُن کو مُلک مُلک میں تِتربِتر کرُوں گا۔
  • وہ بعل فغُور کو پُوجنے لگے اور بُتوں کی قُربانِیاں کھانے لگے۔
  • یُوں اُنہوں نے اپنے اعمال سے اُس کو خشم ناک کِیا اور وبا اُن میں پُھوٹ نِکلی۔
  • تب فِینحاس اُٹھا اور بِیچ میں آیااور وبا رُک گئی۔
  • اور یہ کام اُس کے حق میں پُشت در پُشت ہمیشہ کے لِئے راست بازی گِنا گیا۔
  • اُنہوں نے اُس کو مرِیبہ کے چشمہ پر بھی خشم ناک کِیا اور اُن کی خاطِر مُوسیٰ کو نُقصان پُہنچا۔
  • اِس لِئے کہ اُنہوں نے اُس کی رُوح سے سرکشی کی اور مُوسیٰ بے سوچے بول اُٹھا۔
  • اُنہوں نے اُن قَوموں کو ہلاک نہ کِیا جَیسا خُداوند نے اُن کو حُکم دِیا تھا
  • بلکہ اُن قَوموں کے ساتھ مِل گئے اور اُن کے سے کام سِیکھ گئے
  • اور اُن کے بُتوں کی پرستِش کرنے لگے جو اُن کے لِئے پھندا بن گئے۔
  • بلکہ اُنہوں نے اپنے بیٹے بیٹیوں کو شیاطِین کے لِئے قُربان کِیا
  • اور معصُوموں کا یعنی اپنے بیٹے بیٹیوں کا خُون بہایا جِن کو اُنہوں نے کنعان کے بُتوں کے لِئے قُربان کر دِیا اور مُلک خُون سے ناپاک ہو گیا۔
  • یُوں وہ اپنے ہی کاموں سے آلُودہ ہو گئے اور اپنے فِعلوں سے بے وفا بنے۔
  • اِس لِئے خُداوند کا قہر اپنے لوگوں پر بھڑکا اور اُسے اپنی مِیراث سے نفرت ہو گئی
  • اور اُس نے اُن کو قَوموں کے قبضہ میں کر دِیا اور اُن سے عداوت رکھنے والے اُن پر حُکمران ہو گئے۔
  • اُن کے دُشمنوں نے اُن پر ظُلم کِیا اور وہ اُن کے محکُوم ہو گئے۔
  • اُس نے تو بار ہا اُن کو چُھڑایا لیکن اُن کا مشوَرہ باغیانہ ہی رہا اور وہ اپنی بدکاری کے باعِث پست ہو گئے۔
  • تَو بھی جب اُس نے اُن کی فریاد سُنی تو اُن کے دُکھ پر نظر کی۔
  • اور اُس نے اُن کے حق میں اپنے عہد کو یاد کِیا اور اپنی شفقت کی کثرت کے مُطابِق ترس کھایا۔
  • اُس نے اُن کو اسِیر کرنے والوں کے دِل میں اُن کے لِئے رحم ڈالا۔
  • اَے خُداوند!ہمارے خُدا! ہم کو بچا لے اور ہم کو قَوموں میں سے اِکٹھّا کر لے تاکہ ہم تیرے قُدُّوس نام کا شُکر کریں اور للکارتے ہُوئے تیری سِتایش کریں۔
  • خُداوند اِسرائیل کا خُدا ازل سے ابد تک مُبارک ہو! اور ساری قَوم کہے آمِین۔ خُداوند کی حمد کرو۔
  • خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے اور اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • خُداوند کے چُھڑائے ہُوئے یہی کہیں۔ جِن کو اُس نے فِدیہ دے کر مُخالِف کے ہاتھ سے چُھڑا لِیا
  • اور اُن کو مُلک مُلک سے جمع کِیا۔ پُورب سے اور پچھم سے۔ اُتّر سے اور دکھِّن سے۔
  • وہ بیابان میں صحرا کے راستہ پر بھٹکتے پِھرے۔ اُن کو بسنے کے لِئے کوئی شہر نہ مِلا۔
  • وہ بُھوکے اور پیاسے تھے اور اُن کا دِل بَیٹھا جاتا تھا۔
  • تب اپنی مُصِیبت میں اُنہوں نے خُداوند سے فریاد کی اور اُس نے اُن کو اُن کے دُکھوں سے رہائی بخشی۔
  • وہ اُن کو سیدھی راہ سے لے گیا تاکہ بسنے کے لِئے کِسی شہر میں جا پُہنچیں۔
  • کاش کہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطِر اور بنی آدم کے لِئے اُس کے عجائِب کی خاطِر اُس کی سِتایش کرتے!
  • کیونکہ وہ ترستی جان کو سیر کرتا ہے اور بُھوکی جان کو نِعمتوں سے مالا مال کرتا ہے۔
  • جو اندھیرے اور مَوت کے سایہ میں بَیٹھے مُصِیبت اور لوہے سے جکڑے ہُوئے تھے۔
  • چُونکہ اُنہوں نے خُدا کے کلام سے سرکشی کی اور حق تعالیٰ کی مشوَرت کو حقِیر جانا
  • اِس لِئے اُس نے اُن کا دِل مشقّت سے عاجِز کر دِیا۔ وہ گِر پڑے اور کوئی مددگار نہ تھا۔
  • تب اپنی مُصِیبت میں اُنہوں نے خُداوند سے فریاد کی اور اُس نے اُن کو اُن کے دُکھوں سے رہائی بخشی ۔
  • وہ اُن کو اندھیرے اور مَوت کے سایہ سے نِکال لایا اور اُن کے بندھن توڑ ڈالے۔
  • کاش کہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطِر اور بنی آدم کے لِئے اُس کے عجائِب کی خاطِر اُس کی سِتایش کرتے!
  • کیونکہ اُس نے پِیتل کے پھاٹک توڑ دِئے اور لوہے کے بینڈوں کو کاٹ ڈالا۔
  • احمق اپنی خطاؤں کے سبب سے اور اپنی بدکاری کے باعِث مُصِیبت میں پڑتے ہیں۔
  • اُن کے جی کو ہر طرح کے کھانے سے نفرت ہو جاتی ہے اور وہ مَوت کے پھاٹکوں کے نزدِیک پُہنچ جاتے ہیں۔
  • تب وہ اپنی مُصِیبت میں خُداوند سے فریاد کرتے ہیں اور وہ اُن کو اُن کے دُکھوں سے رہائی بخشتا ہے ۔
  • وہ اپنا کلام نازِل فرما کر اُن کو شِفا دیتا ہے اور اُن کو اُن کی ہلاکت سے رہائی بخشتا ہے۔
  • کاش کہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطِر اور بنی آدم کے لِئے اُس کے عجائِب کی خاطِر اُس کی سِتایش کرتے!
  • وہ شُکرگُذاری کی قُربانِیاں گُذرانیں اور گاتے ہُوئے اُس کے کاموں کا بیان کریں ۔
  • جو لوگ جہازوں میں بحر پر جاتے ہیں اور سمُندر پر کاروبار میں لگے رہتے ہیں
  • وہ سمُندر میں خُداوند کے کاموں کو اور اُس کے عجائِب کو دیکھتے ہیں
  • کیونکہ وہ حُکم دے کر طُوفانی ہوا چلاتا ہے جو اُس میں لہریں اُٹھاتی ہے۔
  • وہ آسمان تک چڑھتے اور گہراؤ میں اُترتے ہیں۔ پریشانی سے اُن کا دِل پانی پانی ہو جاتا ہے۔
  • وہ جُھومتے اور متوالے کی طرح لڑکھڑاتے اور حواس باختہ ہو جاتے ہیں۔
  • تب وہ اپنی مُصِیبت میں خُداوند سے فریاد کرتے ہیں اور وہ اُن کو اُن کے دُکھوں سے رہائی بخشتا ہے ۔
  • وہ آندھی کو تھما دیتا ہے اور لہریں مَوقُوف ہو جاتی ہیں۔
  • تب وہ اُس کے تھم جانے سے خُوش ہوتے ہیں۔ یُوں وہ اُن کو بندرگاہِ مقصُود تک پُہنچا دیتا ہے۔
  • کاش کہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطِر اور بنی آدم کے لِئے اُس کے عجائب کی خاطِر اُس کی سِتایش کرتے!
  • وہ لوگوں کے مجمع میں اُس کی بڑائی کریں اور بزُرگوں کی مجلِس میں اُس کی حمد۔
  • وہ دریاؤں کو بیابان بنا دیتا ہے اور پانی کے چشموں کو خُشک زمِین۔
  • وہ زرخیز زمِین کو صحرایِ شور کر دیتا ہے۔ اِس لِئے کہ اُس کے باشِندے شرِیر ہیں۔
  • وہ بیابان کو جِھیل بنا دیتا ہے اور خُشک زمِین کو پانی کے چشمے۔
  • وہاں وہ بُھوکوں کو بساتا ہے تاکہ بسنے کے لِئے شہر تیّار کریں
  • اور کھیت بوئیں اور تاکِستان لگائیں اور پَیداوار حاصِل کریں۔
  • وہ اُن کو برکت دیتا ہے اور وہ بُہت بڑھتے ہیں اور وہ اُن کے چَوپایوں کو کم نہیں ہونے دیتا۔
  • پِھر ظُلم و تکلِیف اور غم کے مارے وہ گھٹ جاتے اور پست ہو جاتے ہیں۔
  • وہ اُمرا پر ذِلّت اُنڈیل دیتا ہے اور اُن کو بے راہ وِیرانہ میں بھٹکاتا ہے۔
  • تَو بھی وہ مُحتاج کو مُصِیبت سے نِکال کر سرفراز کرتاہے اور اُس کے خاندان کو ریوڑ کی طرح بڑھاتا ہے۔
  • راست باز یہ دیکھ کر خُوش ہوں گے اور سب بدکاروں کا مُنہ بند ہو جائے گا۔
  • دانا اِن باتوں پر توجُّہ کرے گا اور وہ خُداوند کی شفقت پر غَور کریں گے۔
  • گِیت ۔ داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُدا!میرا دِل قائِم ہے۔ مَیں گاؤُں گا اور دِل سے مدح سرائی کرُوں گا۔
  • اَے بربط اور سِتار جاگو! مَیں خُود بھی صُبح سویرے جاگ اُٹھوں گا۔
  • اَے خُداوند! مَیں لوگوں میں تیرا شُکر کرُوں گا۔ مَیں اُمّتوں میں تیری مدح سرائی کرُوں گا۔
  • کیونکہ تیری شفقت آسمان سے بُلند ہے اور تیری سچّائی افلاک کے برابر ہے۔
  • اَے خُدا! تُو آسمانوں پر سرفراز ہو اور تیرا جلال ساری زمِین پر ہو۔
  • اپنے دہنے ہاتھ سے بچا اور ہمیں جواب دے تاکہ تیرے محبُوب بچائے جائیں۔
  • خُدا نے اپنی قُدُّوسِیت میں یہ فرمایا ہے مَیں خُوشی کرُوں گا ۔ مَیں سِکم کو تقسِیم کرُوں گا اور سُکّات کی وادی کو بانٹُوں گا۔
  • جلعاد میرا ہے ۔ مَنسّی میرا ہے۔ افرائِیم میرے سر کا خود ہے یہُودا ہ میرا عصا ہے۔
  • موآ ب میری چلپچی ہے۔ ادُوم پر مَیں جُوتا پھینکُوں گا۔ مَیں فلِستِین پر للکارُوں گا۔
  • مُجھے اُس فصِیل دار شہر میں کَون پُہنچائے گا؟ کَون مُجھے ادُو م تک لے گیا ہے؟
  • اَے خُدا! کیا تُو نے ہمیں ردّ نہیں کردِیا؟ اَے خُدا! تُو ہمارے لشکروں کے ساتھ نہیں جاتا
  • مُخالِف کے مُقابلہ میں ہماری کُمک کر کیونکہ اِنسانی مدد عبث ہے۔
  • خُدا کی بدَولت ہم دِلاوری کریں گے کیونکہ وُہی ہمارے مُخالِفوں کو پامال کرے گا۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُدا! میرے محمُود!خاموش نہ رہ
  • کیونکہ شرِیروں اور دغابازوں نے میرے خِلاف مُنہ کھولا ہے۔ اُنہوں نے جُھوٹی زُبان سے مُجھ سے باتیں کی ہیں۔
  • اُنہوں نے عداوت کی باتوں سے مُجھے گھیر لِیا اور بے سبب مُجھ سے لڑے ہیں۔
  • وہ میری مُحبّت کے سبب سے میرے مُخالِف ہیں لیکن مَیں تو بس دُعا کرتا ہُوں۔
  • اُنہوں نے نیکی کے بدلے مُجھ سے بدی کی ہے اور میری مُحبّت کے بدلے عداوت۔
  • تُو کِسی شرِیر آدمی کو اُس پر مقرّر کر دے اور کوئی مُخالِف اُس کے دہنے ہاتھ کھڑا رہے۔
  • جب اُس کی عدالت ہو تو وہ مُجرم ٹھہرے اور اُس کی دُعا بھی گُناہ گِنی جائے۔
  • اُس کی عُمر کوتاہ ہو جائے اور اُس کا مَنصب کوئی دُوسرا لے لے۔
  • اُس کے بچّے یتِیم ہو جائیں اور اُس کی بِیوی بیوہ ہو جائے۔
  • اُس کے بچّے آوارہ ہو کر بِھیک مانگیں اُن کو اپنے وِیران مقاموں سے دُور جا کر ٹُکڑے مانگناپڑے۔
  • قرض خواہ اُس کا سب کُچھ چِھین لے اور پردیسی اُس کی کمائی لُوٹ لیں۔
  • کوئی نہ ہو جو اُس پر شفقت کرے۔ نہ کوئی اُس کے یتِیم بچّوں پر ترس کھائے۔
  • اُس کی نسل کٹ جائے اور دُوسری پُشت میں اُن کا نام مِٹا دِیا جائے۔
  • اُس کے باپ دادا کی بدی خُداوند کے حضُور یاد رہے اور اُس کی ماں کا گُناہ مِٹایا نہ جائے۔
  • وہ برابر خُداوند کے سامنے رہیں تاکہ وہ زمِین پر سے اُن کا ذِکر مِٹا دے۔
  • اِس لِئے کہ اُس نے رحم کرنا یاد نہ رکھّا پر غرِیب اور مُحتاج اور شکستہ دِل کو ستایا تاکہ اُن کو مار ڈالے
  • بلکہ لَعنت کرنا اُسے پسند تھا ۔ سو وُہی اُس پر آپڑی اور دُعا دینا اُسے مرغُوب نہ تھا سو وہ اُس سے دُوررہی۔
  • اُس نے لَعنت کو اپنی پوشاک کی طرح پہنا اور وہ پانی کی طرح اُس کے باطِن میں اور تیل کی طرح اُس کی ہڈِّیوں میں سما گئی۔
  • وہ اُس کے لِئے اُس پوشاک کی مانِند ہو جِسے وہ پہنتاہے اور اُس پٹکے کی جگہ جِس سے وہ اپنی کمر کسے رہتاہے۔
  • خُداوند کی طرف سے میرے مُخالِفوں کا اور میری جان کو بُرا کہنے والوں کا یِہی بدلہ ہے۔
  • لیکن اَے مالک خُداوند! اپنے نام کی خاطِر مُجھ پر اِحسان کر۔ مُجھے چُھڑا کیونکہ تیری شفقت خُوب ہے۔
  • اِس لِئے کہ مَیں غر یب اور مُحتاج ہُوں اور میرا دِل میرے پہلُو میں زخمی ہے۔
  • مَیں ڈھلتے سایہ کی طرح جاتا رہا۔ مَیں ٹِڈّ ی کی طرح اُڑا دِیا گیا۔
  • فاقہ کرتے کرتے میرے گُھٹنے کمزور ہوگئے اور چِکنائی کی کمی سے میرا جِسم سُوکھ گیا۔
  • مَیں اُن کی ملامت کا نِشانہ بن گیا ہُوں۔ جب وہ مُجھے دیکھتے ہیں تو سر ہلاتے ہیں۔
  • اَے خُداوند میرے خُدا! میری مدد کر۔ اپنی شفقت کے مُطابِق مُجھے بچا لے۔
  • تاکہ وہ جان لیں کہ اِس میں تیرا ہاتھ ہے اور تُو ہی نے اَے خُداوند! یہ کِیا ہے۔
  • وہ لَعنت کرتے رہیں پر تُو برکت دے۔ وہ جب اُٹھیں گے تو شرمِندہ ہوں گے پر تیرا بندہ شادمان ہو گا ۔
  • میرے مُخالِف ذِلّت سے مُلبّس ہو جائیں اور اپنی ہی شرمِندگی کو چادر کی طرح اوڑھ لیں ۔
  • مَیں اپنے مُنہ سے خُداوند کا بڑا شُکر کرُوں گا۔ بلکہ بڑی بِھیڑ میں اُس کی حمد کرُوں گا۔
  • کیونکہ وہ مُحتاج کے دہنے ہاتھ کھڑا ہو گا تاکہ اُس کی جان پر فتویٰ دینے والوں سے اُسے رہائی دے۔
  • داؤُد کا مزمُور۔
  • یہوواہ نے میرے خُداوند سے کہا تُو میرے دہنے ہاتھ بَیٹھ جب تک کہ مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں کی چَوکی نہ کر دُوں۔
  • خُداوند تیرے زور کا عصا صِیُّون سے بھیجے گا۔ تُو اپنے دُشمنوں میں حُکمرانی کر۔
  • لشکر کشی کے دِن تیرے لوگ خُوشی سے اپنے آپ کو پیش کرتے ہیں۔ تیرے جوان پاک آرایش میں ہیں اور صُبح کے بطن سے شبنم کی مانِند۔
  • خُداوند نے قَسم کھائی ہے اور پِھرے گانہیں کہ تُو ملکِ صِد ق کے طَورپر ابد تک کاہِن ہے۔
  • خُداوند تیرے دہنے ہاتھ پر اپنے قہر کے دِن بادشاہوں کو چھید ڈالے گا۔
  • وہ قَوموں میں عدالت کرے گا۔ وہ لاشوں کے ڈھیر لگا دے گا اور بُہت سے مُلکوں میں سروں کو کُچلے گا۔
  • وہ راہ میں ندی کا پانی پِئے گا۔ اِس لِئے وہ سر کو بُلند کرے گا۔
  • خُداوند کی حمد کرو۔ مَیں راست بازوں کی مجلِس میں اور جماعت میں اپنے سارے دِل سے خُداوند کا شُکر کرُوں گا۔
  • خُداوند کے کام عظِیم ہیں۔ جو اُن میں مسرُور ہیں اُن کی تفتِیش میں رہتے ہیں۔
  • اُس کے کام جلالی اور پُر حشمت ہیں اور اُس کی صداقت ابد تک قائِم ہے۔
  • اُس نے اپنے عجائِب کی یادگار قائِم کی ہے۔ خُداوند رحِیم و کرِیم ہے۔
  • وہ اُن کو جو اُس سے ڈرتے ہیں خُوراک دیتا ہے۔ وہ اپنے عہد کو ہمیشہ یاد رکھّے گا۔
  • اُس نے قَوموں کی مِیراث اپنے لوگوں کودے کر اپنے کاموں کا زور اُن کو دِکھایا۔
  • اُس کے ہاتھوں کے کام برحق اور پُر عدل ہیں۔ اُس کے تمام قوانِین راست ہیں۔
  • وہ ابدُالآباد قائِم رہیں گے۔ وہ سچّائی اور راستی سے بنائے گئے ہیں۔
  • اُس نے اپنے لوگوں کے لِئے فِدیہ دِیا۔ اُس نے اپنا عہد ہمیشہ کے لِئے ٹھہرایا ہے۔ اُس کا نام قُدُّوس اور مُہِیب ہے۔
  • خُداوند کا خَوف دانائی کا شرُوع ہے۔ اُس کے مُطابِق عمل کرنے والے دانِش مند ہیں۔ اُس کی سِتایش ابد تک قائِم ہے۔
  • خُداوند کی حمد کرو۔ مُبارک ہے وہ آدمی جو خُداوند سے ڈرتا ہے اور اُس کے حُکموں میں خُوب مسرُور رہتا ہے۔
  • اُس کی نسل زمِین پر زورآور ہو گی۔ راست بازوں کی اَولاد مُبارک ہو گی۔
  • مال و دَولت اُس کے گھر میں ہے اور اُس کی صداقت ابد تک قائِم ہے۔
  • راست با زوں کے لِئے تارِیکی میں نُور چمکتا ہے۔ وہ رحِیم و کرِیم اور صادِق ہے۔
  • رحم دِل اور قرض دینے والا آدمی سعادت مند ہے ۔ وہ اپنا کاروبار راستی سے کرے گا۔
  • اُسے کبھی جُنبِش نہ ہو گی۔ صادِق کی یادگار ہمیشہ رہے گی۔
  • وہ بُری خبر سے نہ ڈرے گا۔ خُداوند پر توکُّل کرنے سے اُس کا دِل قائِم ہے ۔
  • اُس کا دِل برقرار ہے ۔ وہ ڈرنے کا نہیں۔ یہاں تک کہ وہ اپنے مُخالِفوں کو دیکھ لے گا۔
  • اُس نے بانٹا اور مُحتاجوں کو دِیا۔ اُس کی صداقت ہمیشہ قائِم رہے گی۔ اُس کا سِینگ عِزّت کے ساتھ بُلند کِیا جائے گا ۔
  • شرِیر یہ دیکھے گا اور کُڑھے گا۔ وہ دانت پِیسے گا اور گُھلے گا۔ شرِیروں کی مُراد نابُود ہو گی۔
  • خُداوند کی حمد کرو۔ اَے خُداوند کے بندو! حمد کرو۔ خُداوند کے نام کی حمد کرو۔
  • اب سے ابدتک خُداوند کا نام مُبارک ہو!
  • آفتاب کے طلُوع سے غرُوب تک خُداوند کے نام کی حمد ہو۔
  • خُداوند سب قَوموں پر بُلند و بالا ہے۔ اُس کا جلال آسمان سے برتر ہے۔
  • خُداوند ہمارے خُدا کی مانِند کَون ہے جو عالمِ بالا پر تخت نشِین ہے
  • جو فروتنی سے آسمان و زمِین پر نظر کرتاہے؟
  • وہ مِسکِین کو خاک سے اور مُحتاج کو مزبلہ پر سے اُٹھا لیتا ہے
  • تاکہ اُسے اُمرا کے ساتھ یعنی اپنی قَوم کے اُمرا کے ساتھ بِٹھائے۔
  • وہ بانجھ کا گھر بساتا ہے اور اُسے بچّوں والی بنا کر دِل شاد کرتا ہے۔ خُداوند کی حمد کرو۔
  • جب اِسرائیل مِصر سے نِکل آیا۔ یعنی یعقُو ب کا گھرانا اجنبی زُبان والی قَوم میں سے
  • تو یہُودا ہ اُس کا مَقدِس اور اِسرا ئیل اُس کی مملکت ٹھہرا۔
  • یہ دیکھتے ہی سمُندر بھاگا۔ یَردن پِیچھے ہٹ گیا۔
  • پہاڑ مینڈھوں کی طرح اُچھلے۔ پہاڑِیاں بھیڑ کے بچّوں کی طرح کُودِیں۔
  • اَے سمُندر!تُجھے کیا ہُؤا کہ تُو بھاگتاہے؟ اَے یَردن !تُجھے کیا ہُؤا کہ تُو پِیچھے ہٹتاہے؟
  • اَے پہاڑو! تُم کو کیا ہُؤا کہ تُم مینڈھوں کی طرح اُچھلتے ہو ؟ اَے پہاڑِیو! تُم کو کیا ہُؤا کہ تُم بھیڑ کے بچّوں کی طرح کُودتی ہو ؟
  • اَے زمِین! تُو رب کے حضُور۔ یعقُوب کے خُدا کے حضُور تھرتھرا
  • جو چٹان کوجِھیل اور چقماق کو پانی کا چشمہ بنا دیتا ہے۔
  • ہم کو نہیں! اَے خُداوند! ہم کونہیں بلکہ تُو اپنے ہی نام کو اپنی شفقت اور سچّائی کی خاطِر جلال بخش۔
  • قَومیں کیوں کہیں اب اُن کا خُدا کہاں ہے؟
  • ہمارا خُدا تو آسمان پر ہے۔ اُس نے جو کُچھ چاہا وُہی کِیا۔
  • اُن کے بُت چاندی اور سونا ہیں یعنی آدمی کی دست کاری۔
  • اُن کے مُنہ ہیں پر وہ بولتے نہیں۔ آنکھیں ہیں پر وہ دیکھتے نہیں۔
  • اُن کے کان ہیں پر وہ سُنتے نہیں۔ ناک ہیں پر وہ سُونگھتے نہیں۔
  • اُن کے ہاتھ ہیں پر وہ چُھوتے نہیں۔ پاؤں ہیں پر وہ چلتے نہیں اور اُن کے گلے سے آواز نہیں نِکلتی۔
  • اُن کے بنانے والے اُن ہی کی مانِند ہو جائیں گے ۔ بلکہ وہ سب جو اُن پر بھروسا رکھتے ہیں۔
  • اَے اِسرائیل ! خُداوند پر توکُّل کر۔ وُہی اُن کی کُمک اور اُن کی سِپر ہے۔
  • اَے ہارُون کے گھرانے! خُداوند پر توکُّل کرو۔ وُہی اُن کی کُمک اور اُن کی سِپر ہے۔
  • اَے خُداوند سے ڈرنے والو! خُداوند پر توکُّل کرو۔ وُہی اُن کی کُمک اور اُن کی سِپر ہے۔
  • خُداوند نے ہم کو یاد رکھّا ۔ وہ برکت دے گا۔ وہ اِسرائیل کے گھرانے کو برکت دے گا۔ وہ ہارُون کے گھرانے کو برکت دے گا۔
  • جو خُداوند سے ڈرتے ہیں کیا چھوٹے کیا بڑے وہ اُن سب کو برکت دے گا۔
  • خُداوند تُم کو بڑھائے۔ تُم کو اور تُمہاری اَولاد کو۔
  • تُم خُداوند کی طرف سے مُبارک ہو جِس نے آسمان اور زمِین کو بنایا۔
  • آسمان تو خُداوند کا آسمان ہے لیکن زمِین اُس نے بنی آدم کو دی ہے۔
  • مُردے خُداوند کی سِتایش نہیں کرتے نہ وہ جو خاموشی کے عالم میں اُتر جاتے ہیں
  • لیکن ہم اب سے ابد تک خُداوند کو مُبارک کہیں گے۔ خُداوند کی حمد کرو۔
  • مَیں خُداوند سے مُحبّت رکھتا ہُوں کیونکہ اُس نے میری فریاد اور مِنّت سُنی ہے۔
  • چُونکہ اُس نے میری طرف کان لگایا اِس لِئے مَیں عُمر بھر اُس سے دُعا کرُوں گا۔
  • مَوت کی رسِیّوں نے مُجھے جکڑ لِیا اور پاتال کے درد مُجھ پر آ پڑے۔ مَیں دُکھ اور غم میں گِرفتار ہُؤا۔
  • تب مَیں نے خُداوند سے دُعا کی کہ اَے خُداوند! مَیں تیری منّت کرتا ہُوں میری جان کو رہائی بخش۔
  • خُداوند صادِق اور کرِیم ہے۔ ہمارا خُدا رحِیم ہے۔
  • خُداوند سادہ لوگوں کی حِفاظت کرتا ہے۔ مَیں پست ہو گیا تھا ۔ اُسی نے مُجھے بچا لِیا۔
  • اَے میری جان!پِھرمُطمئِن ہو کیونکہ خُداوند نے تُجھ پر اِحسان کِیا ہے۔
  • اِس لِئے کہ تُو نے میری جان کو مَوت سے میری آنکھوں کو آنسُو بہانے سے اور میرے پاؤں کو پِھسلنے سے بچایا ہے۔
  • مَیں زِندوں کی زمِین میں خُداوند کے حضُور چلتا رہُوں گا۔
  • مَیں اِیمان رکھتا ہُوں ۔ اِس لِئے یہ کہُوں گا مَیں بڑی مُصِیبت میں تھا۔
  • مَیں نے جلد بازی سے کہہ دِیا کہ سب آدمی جُھوٹے ہیں۔
  • خُداوند کی سب نِعمتیں جو مُجھے مِلِیں مَیں اُن کے عِوض میں اُسے کیا دُوں؟
  • مَیں نجات کا پیالہ اُٹھا کر خُداوند سے دُعا کرُوں گا۔
  • مَیں خُداوند کے حضُور اپنی مَنّتیں اُس کی ساری قَوم کے سامنے پُوری کرُوں گا۔
  • خُداوند کی نِگاہ میں اُس کے مُقدّسوں کی مَوت گِراں قدر ہے۔
  • آہ! اَے خُداوند! مَیں تیرا بندہ ہُوں۔ مَیں تیرا بندہ تیری لَونڈی کا بیٹا ہُوں۔ تُو نے میرے بندھن کھولے ہیں۔
  • مَیں تیرے حضُور شُکرگُذاری کی قُربانی چڑھاؤُں گا اور خُداوند سے دُعا کرُوں گا۔
  • مَیں خُداوند کے حضُور اپنی مَنّتیں اُس کی ساری قَوم کے سامنے پُوری کرُوں گا۔
  • خُداوند کے گھر کی بارگاہوں میں تیرے اندر اَے یروشلِیم ! خُداوند کی حمد کرو۔
  • اَے قَومو! سب خُداوند کی حمد کرو۔ اَے اُمّتو! سب اُس کی سِتایش کرو۔
  • کیونکہ ہم پر اُس کی بڑی شفقت ہے اور خُداوند کی سچّائی ابدی ہے۔ خُداوند کی حمد کرو۔
  • خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے اور اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • اِسرائیل اب کہے اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • ہارُون کا گھرانا اب کہے اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • خُداوند سے ڈرنے والے اب کہیں اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • مَیں نے مُصِیبت میں خُداوند سے دُعا کی۔ خُداوند نے مُجھے جواب دِیا اور کُشادگی بخشی۔
  • خُداوند میری طرف ہے مَیں نہیں ڈرنے کا۔ اِنسان میرا کیا کر سکتا ہے؟
  • خُداوند میری طرف میرے مددگاروں میں ہے۔ اِس لِئے مَیں اپنے عداوت رکھنے والوں کو دیکھ لُوں گا۔
  • خُداوند پر توکُّل کرنا اِنسان پر بھروسا رکھنے سے بہتر ہے۔
  • خُداوند پر توکُّل کرنا اُمرا پر بھروسا رکھنے سے بہتر ہے۔
  • سب قَوموں نے مُجھے گھیر لِیا۔ مَیں خُداوند کے نام سے اُن کو کاٹ ڈالُوں گا۔
  • اُنہوں نے مُجھے گھیر لِیا ۔ بیشک گھیر لِیا۔ مَیں خُداوند کے نام سے اُن کو کاٹ ڈالُوں گا۔
  • اُنہوں نے شہد کی مکھِّیوں کی طرح مُجھے گھیر لِیا۔ وہ کانٹوں کی آگ کی طرح بُجھ گئے۔ مَیں خُداوند کے نام سے اُن کو کاٹ ڈالُوں گا۔
  • تُو نے مُجھے زور سے دھکیل دِیا کہ گِر پڑُوں لیکن خُداوند نے میری مدد کی۔
  • خُداوند میری قُوّت اور میرا گِیت ہے۔ وُہی میری نجات ہُؤا۔
  • صادِقوں کے خَیموں میں شادمانی اور نجات کی راگنی ہے۔ خُداوند کا دہنا ہاتھ دِلاوری کرتا ہے۔
  • خُداوند کا دہنا ہاتھ بُلند ہُؤا ہے۔ خُداوند کا دہنا ہاتھ دِلاوری کرتا ہے۔
  • مَیں مرُوں گا نہیں بلکہ جِیتا رہُوں گا اور خُداوند کے کاموں کا بیان کرُوں گا۔
  • خُداوند نے مُجھے سخت تنبِیہ تو کی لیکن مَوت کے حوالہ نہیں کِیا۔
  • صداقت کے پھاٹکوں کو میرے لِئے کھول دو۔ مَیں اُن سے داخِل ہو کر خُداوند کا شُکر کرُوں گا ۔
  • خُداوند کا پھاٹک یہی ہے۔ صادِق اِس سے داخِل ہوں گے۔
  • مَیں تیرا شُکر کرُوں گا کیونکہ تُو نے مُجھے جواب دِیا ۔ اور خُود میری نجات بنا ہے۔
  • جِس پتھّر کو مِعماروں نے ردّ کِیا وُہی کونے کے سِرے کا پتھّر ہو گیا۔
  • یہ خُداوند کی طرف سے ہُؤا اور ہماری نظر میں عجِیب ہے۔
  • یہ وُہی دِن ہے جِسے خُداوند نے مُقرّر کِیا۔ ہم اِس میں شادمان ہوں گے اور خُوشی منائیں گے ۔
  • آہ! اَے خُداوند! بچا لے۔ آہ! اَے خُداوند! خُوش حالی بخش۔
  • مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام سے آتا ہے۔ ہم نے تُم کو خُداوند کے گھر سے دُعا دی ہے۔
  • یہوواہ ہی خُدا ہے اور اُسی نے ہم کو نُور بخشا ہے۔ قُربانی کو مذبح کے سِینگوں سے رسِّیوں سے باندھو۔
  • تُو میرا خُدا ہے ۔ مَیں تیرا شُکر کرُوں گا۔ تُو میرا خُدا ہے ۔ مَیں تیری تمجِید کرُوں گا۔
  • خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے اور اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • ( الف) مُبارک ہیں وہ جو کامِل رفتار ہیں۔ جو خُداوند کی شرِیعت پر عمل کرتے ہیں۔
  • مُبارک ہیں وہ جو اُس کی شہادتوں کو مانتے ہیں اور پُورے دِل سے اُس کے طالِب ہیں۔
  • اُن سے ناراستی نہیں ہوتی۔ وہ اُس کی راہوں پر چلتے ہیں۔
  • تُو نے اپنے قوانِین دِئے ہیں تاکہ ہم دِل لگا کر اُن کو مانیں۔
  • کاش کہ تیرے آئِین ماننے کے لِئے میری روِشیں درُست ہو جائیں!
  • جب مَیں تیرے سب احکام کا لِحاظ رکھُّوں گا تو شرمِندہ نہ ہُوں گا۔
  • جب مَیں تیری صداقت کے احکام سِیکھ لُوں گا تو سچّے دِل سے تیرا شُکر ادا کرُوں گا۔
  • مَیں تیرے آئِین مانُوں گا۔ مُجھے بالکُل ترک نہ کر دے۔
  • (بیتھ) جوان اپنی روِش کِس طرح پاک رکھّے ؟ تیرے کلام کے مُطابِق اُس پر نِگاہ رکھنے سے۔
  • مَیں پُورے دِل سے تیرا طالِب ہُؤا ہُوں مُجھے اپنے فرمان سے بھٹکنے نہ دے۔
  • مَیں نے تیرے کلام کو اپنے دِل میں رکھ لِیا ہے تاکہ مَیں تیرے خِلاف گُناہ نہ کرُوں۔
  • اَے خُداوند! تُو مُبا رک ہے۔ مُجھے اپنے آئِین سِکھا۔
  • مَیں نے اپنے لبوں سے تیرے فرمُودہ احکام کو بیان کِیا۔
  • مُجھے تیری شہادتوں کی راہ سے اَیسی شادمانی ہُوئی جَیسی ہر طرح کی دَولت سے ہوتی ہے۔
  • مَیں تیرے قوانِین پر غَور کرُوں گا۔ اور تیری راہوں کا لِحاظ رکھُّوں گا۔
  • مَیں تیرے آئِین میں مسرُور رہُوں گا۔ مَیں تیرے کلام کو نہ بُھولُوں گا۔
  • ( گِیمل) اپنے بندہ پر اِحسان کر تاکہ مَیں جِیتا رہُو ں اور تیرے کلام کو مانتا رہُوں۔
  • میری آنکھیں کھول دے تاکہ مَیں تیری شرِیعت کے عجائِب دیکھوں۔
  • مَیں زمِین پر مُسافِر ہُوں۔ اپنے فرمان مُجھ سے پوشِیدہ نہ رکھ۔
  • میرا دِل تیرے احکام کے اِشتیاق میں ہر وقت تڑپتا رہتا ہے۔
  • تُو نے اُن ملعُون مغرُوروں کو جِھڑک دِیا جو تیرے فرمان سے بھٹکتے رہتے ہیں۔
  • ملامت اور حقارت کو مُجھ سے دُور کر دے کیونکہ مَیں نے تیری شہادتیں مانی ہیں
  • اُمرا بھی بَیٹھ کر میرے خِلاف باتیں کرتے رہے لیکن تیرا بندہ تیرے آئِین پر دِھیان لگائے رہا ۔
  • تیری شہادتیں مُجھے مرغُوب اور میری مُشِیر ہیں۔
  • ( دالتھ) میری جان خاک میں مِل گئی۔ تُو اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔
  • مَیں نے اپنی روِشوں کا اِظہار کِیا اور تُو نے مُجھے جواب دِیا۔ مُجھے اپنے آئِین کی تعلِیم دے۔
  • اپنے قوانِین کی راہ مُجھے سمجھا دے اور مَیں تیرے عجائِب پر دِھیان کرُوں گا۔
  • غم کے مارے میری جان گُھلی جاتی ہے۔ اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے تقوِیت دے۔
  • جُھوٹ کی راہ سے مُجھے دُور رکھ اور مُجھے اپنی شرِیعت عِنایت فرما۔
  • مَیں نے وفاداری کی راہ اِختیار کی ہے۔ مَیں نے تیرے احکام اپنے سامنے رکھّے ہیں ۔
  • مَیں تیری شہادتوں سے لِپٹا ہُؤا ہُوں۔ اَے خُداوند! مُجھے شرمِندہ نہ ہونے دے۔
  • جب تُو میرا حَوصلہ بڑھائے گا تو مَیں تیرے فرمان کی راہ میں دَوڑُوں گا۔
  • ( ھے) اَے خُداوند! مُجھے اپنے آئِین کی راہ بتا اور مَیں آخِر تک اُس پر چلُوں گا۔
  • مُجھے فہم عطا کر اور مَیں تیری شرِیعت پر چلُوں گا۔ بلکہ مَیں پُورے دِل سے اُس کو مانُوں گا۔
  • مُجھے اپنے فرمان کی راہ پر چلا کیونکہ اِسی میں میری خُوشی ہے۔
  • میرے دِل کو اپنی شہادتوں کی طرف رجُوع دِلا نہ کہ لالچ کی طرف۔
  • میری آنکھوں کو بُطلان پر نظر کرنے سے باز رکھ اور مُجھے اپنی راہوں میں زِندہ کر۔
  • اپنے بندہ کے لِئے اپنا وہ قَول پُورا کر جِس سے تیرا خَوف پَیدا ہوتا ہے۔
  • میری ملامت کو جِس سے مَیں ڈرتا ہُوں دُور کر دے کیونکہ تیرے احکام بھلے ہیں۔
  • دیکھ! مَیں تیرے قوانِین کا مُشتاق رہا ہُوں۔ مُجھے اپنی صداقت سے زِندہ کر۔
  • ( واو) اَے خُداوند! تیرے قَول کے مُطابِق تیری شفقت اور تیری نجات مُجھے نصِیب ہوں۔
  • تب مَیں اپنے ملامت کرنے والے کو جواب دے سکُوں گا کیونکہ مَیں تیرے کلام پر بھروسا رکھتا ہُوں۔
  • اور حق بات کو میرے مُنہ سے ہرگِز جُدا نہ ہونے دے کیونکہ میرا اِعتماد تیرے احکام پر ہے۔
  • پس مَیں ابدُا لآباد تیری شرِیعت کو مانتا رہُوں گا۔
  • اور مَیں آزادی سے چلُوں گا کیونکہ مَیں تیرے قوانِین کا طالِب رہا ہُوں
  • مَیں بادشاہوں کے سامنے تیری شہادتوں کا بیان کرُوں گا اور شرمِندہ نہ ہُوں گا۔
  • تیرے فرمان مُجھے عزِیز ہیں۔ مَیں اُن میں مسرُور رہُوں گا۔
  • مَیں اپنے ہاتھ تیرے فرمان کی طرف جو مُجھے عزِیز ہے اُٹھاؤُں گا اور تیرے آئِین پر دِھیان کرُوں گا۔
  • ( زَین) جو کلام تُو نے اپنے بندہ سے کِیا اُسے یاد کر کیونکہ تُو نے مُجھے اُمّید دِلائی ہے۔
  • میری مُصِیبت میں یہی میری تسلّی ہے کہ تیرے کلام نے مُجھے زِندہ کِیا ہے۔
  • مغرُوروں نے مُجھے بُہت ٹھٹھّوں میں اُڑایا۔ تَو بھی مَیں نے تیری شرِیعت سے کنارہ نہیں کِیا ۔
  • اَے خُداوند! مَیں تیرے قدِیم احکام کو یاد کرتا اور اِطمِینان پاتا رہا ہُوں۔
  • اُن شرِیروں کے سبب سے جو تیری شرِیعت کو ترک کرتے ہیں۔ مَیں سخت طَیش میں آ گیا ہُوں۔
  • میرے مُسافِرخانہ میں تیرے آئِین میرا گِیت رہے ہیں۔
  • اَے خُداوند! رات کو مَیں نے تیرا نام یاد کِیا ہے اور تیری شرِیعت پر عمل کِیا ہے۔
  • یہ میرے واسطے اِس لِئے ہُؤا کہ مَیں نے تیرے قوانِین کو مانا۔
  • ( خیتھ) خُداوند میرا بخرہ ہے۔ مَیں نے کہا ہے مَیں تیری باتیں مانُوں گا۔
  • مَیں پُورے دِل سے تیرے کرم کا خواہاں ہُؤا۔ اپنے کلام کے مُطابق مُجھ پر رحم کر۔
  • مَیں نے اپنی راہوں پر غَور کِیا اور تیری شہادتوں کی طرف اپنے قدم موڑے۔
  • مَیں نے تیرے فرمان ماننے میں جلدی کی اور دیر نہ لگائی۔
  • شرِیروں کی رسِّیوں نے مُجھے جکڑ لِیا۔ پر مَیں تیری شرِیعت کو نہ بُھولا۔
  • تیری صداقت کے احکام کے لِئے مَیں آدھی رات کو تیرا شُکر کرنے کو اُٹھوں گا۔
  • مَیں اُن سب کا ساتھی ہُوں جو تُجھ سے ڈرتے ہیں اور اُن کا جو تیرے قوانِین کو مانتے ہیں۔
  • اَے خُداوند! زمِین تیری شفقت سے معمُور ہے ۔ مُجھے اپنے آئین سِکھا۔
  • ( طیتھ) اَے خُداوند! تُو نے اپنے کلام کے مُطابِق اپنے بندہ کے ساتھ بھلائی کی ہے۔
  • مُجھے صحیح اِمتیاز اور دانِش سِکھا کیونکہ مَیں تیرے فرمان پر اِیمان لایا ہُوں۔
  • مَیں مُصِیبت اُٹھانے سے پہلے گُمراہ تھا پر اب تیرے کلام کو مانتا ہُوں۔
  • تُو بھلا ہے اور بھلائی کرتا ہے۔ مُجھے اپنے آئین سِکھا۔
  • مغرُوروں نے مُجھ پر بُہتان باندھا ہے۔ مَیں پُورے دِل سے تیرے قوانِین کو مانُوں گا۔
  • اُن کے دِل چِکنائی سے فربہ ہو گئے لیکن مَیں تیری شرِیعت میں مسرُور ہُوں۔
  • اچھّا ہُؤا کہ مَیں نے مُصِیبت اُٹھائی تاکہ تیرے آئِین سِیکھ لُوں۔
  • تیرے مُنہ کی شرِیعت میرے لِئے سونے چاندی کے ہزاروں سِکّوں سے بہتر ہے ۔
  • ( یود) تیرے ہاتھوں نے مُجھے بنایا اور ترتِیب دی۔ مُجھے فہم عطا کر تاکہ تیرے فرمان سِیکھ لُوں۔
  • تُجھ سے ڈرنے والے مُجھے دیکھ کر خُوش ہوں گے۔ اِس لِئے کہ مُجھے تیرے کلام پر اِعتماد ہے۔
  • اَے خُداوند! مَیں تیرے احکام کی صداقت کو جانتا ہُوں اور یہ کہ وفاداری ہی سے تُو نے مُجھے دُکھ میں ڈالا ۔
  • اُس کلام کے مُطابِق جو تُو نے اپنے بندہ سے کِیا تیری شفقت میری تسلّی کا باعِث ہو۔
  • تیری رحمت مُجھے نصِیب ہو تاکہ مَیں زِندہ رہُوں ۔ کیونکہ تیری شرِیعت میری خُوشنُودی ہے۔
  • مغرُور شرمِندہ ہوں کیونکہ اُنہوں نے ناحق مُجھے گِرایا۔ لیکن مَیں تیرے قوانِین پر دِھیان کرُوں گا۔
  • تُجھ سے ڈرنے والے میری طرف رجُوع ہوں تو وہ تیری شہادتوں کو جان لیں گے۔
  • میرا دِل تیرے آئِین ماننے میں کامِل رہے تاکہ مَیں شرمِندگی نہ اُٹھاؤُں۔
  • ( کاف) میری جان تیری نجات کے لِئے بے تاب ہے لیکن مُجھے تیرے کلام پر اِعتماد ہے۔
  • تیرے کلام کے اِنتظار میں میری آنکھیں رہ گئِیں۔ مَیں یہی کہتا رہا کہ تُو مُجھے کب تسلّی دے گا؟
  • مَیں اُس مشکِیزہ کی مانِند ہو گیا جو دُھوئیں میں ہو تَو بھی مَیں تیرے آئِین کو نہیں بُھولتا۔
  • تیرے بندہ کے دِن ہی کِتنے ہیں؟ تُو میرے ستانے والوں پر کب فتویٰ دے گا؟
  • مغرُوروں نے جو تیری شرِیعت کے پَیرونہیں میرے لِئے گڑھے کھودے ہیں۔
  • تیرے سب فرمان برحق ہیں۔ وہ ناحق مُجھے ستاتے ہیں ۔ تُو میری مدد کر۔
  • اُنہوں نے مُجھے زمِین پر سے فنا کر ہی ڈالاتھا لیکن مَیں نے تیرے قوانِین کو ترک نہ کِیا۔
  • تُو مُجھے اپنی شفقت کے مُطابِق زِندہ کر تو مَیں تیرے مُنہ کی شہادت کو مانُوں گا۔
  • ( لامد) اَے خُداوند!تیرا کلام آسمان پر ابد تک قائِم ہے۔
  • تیری وفاداری پُشت در پُشت ہے۔ تُو نے زمِین کو قِیام بخشا اور وہ قائِم ہے۔
  • وہ آج تیرے احکام کے مُطابق قائِم ہیں کیونکہ سب چِیزیں تیری خِدمت گُذار ہیں۔
  • اگر تیری شرِیعت میری خُوشنُودی نہ ہوتی تو مَیں اپنی مُصِیبت میں ہلاک ہو جاتا۔
  • مَیں تیرے قوانِین کو کبھی نہ بُھولُوں گا کیونکہ تُو نے اُن ہی کے وسِیلہ سے مُجھے زِندہ کِیاہے۔
  • مَیں تیرا ہی ہُوں ۔ مُجھے بچا لے کیونکہ مَیں تیرے قوانِین کا طالِب رہا ہُوں۔
  • شرِیر مُجھے ہلاک کرنے کو گھات میں لگے رہے لیکن مَیں تیری شہادتوں پر غَور کرُوں گا۔
  • مَیں نے دیکھا کہ ہر کمال کی اِنتہا ہے لیکن تیرا حُکم نہایت وسِیع ہے۔
  • ( میم) آہ! مَیں تیری شرِیعت سے کَیسی مُحبّت رکھتاہُوں ۔ مُجھے دِن بھر اُسی کا دِھیان رہتا ہے۔
  • تیرے فرمان مُجھے میرے دُشمنوں سے زِیادہ دانِش مند بناتے ہیں۔ کیونکہ وہ ہمیشہ میرے ساتھ ہیں۔
  • مَیں اپنے سب اُستادوں سے عقل مند ہُوں کیونکہ تیری شہادتوں پر میرا دِھیان رہتا ہے۔
  • مَیں عُمر رسِیدہ لوگوں سے زِیادہ سمجھ رکھتا ہُوں کیونکہ مَیں نے تیرے قوانِین کو مانا ہے۔
  • مَیں نے ہر بُری راہ سے اپنے قدم روک رکھّے ہیں تاکہ تیری شرِیعت پر عمل کرُوں۔
  • مَیں نے تیرے احکام سے کنارہ نہیں کِیا کیونکہ تُو نے مُجھے تعلِیم دی ہے۔
  • تیری باتیں میرے لِئے کَیسی شِیریں ہیں ! وہ میرے مُنہ کو شہد سے بھی مِیٹھی معلُوم ہوتی ہیں ۔
  • تیرے قوانِین سے مُجھے فہم حاصِل ہوتا ہے اِس لِئے مُجھے ہر جُھوٹی راہ سے نفرت ہے۔
  • ( نون) تیرا کلام میرے قدموں کے لِئے چراغ اور میری راہ کے لِئے رَوشنی ہے۔
  • مَیں نے قَسم کھائی ہے اور اِس پر قائِم ہُوں کہ تیری صداقت کے احکام پر عمل کرُوں گا۔
  • مَیں بڑی مُصِیبت میں ہُوں۔ اَے خُداوند! اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔
  • اَے خُداوند! میرے مُنہ سے رضا کی قُربانِیاں قبُول فرما اور مُجھے اپنے احکام کی تعلِیم دے۔
  • میری جان ہمیشہ ہتھیلی پر ہے تَو بھی مَیں تیری شرِیعت کو نہیں بُھولتا۔
  • شرِیروں نے میرے لِئے پھندا لگایا ہے تَو بھی مَیں تیرے قوانِین سے نہیں بھٹکا۔
  • مَیں نے تیری شہادتوں کو اپنی ابدی مِیراث بنایا ہے کیونکہ اُن سے میرے دِل کو شادمانی ہوتی ہے۔
  • مَیں نے ہمیشہ کے لِئے آخِر تک تیرے آئِین ماننے پر دِل لگایا ہے۔
  • ( سامک) مُجھے دو دِلوں سے نفرت ہے۔ پر تیری شرِیعت سے مُحبّت رکھتا ہُوں۔
  • تُو میرے چُھپنے کی جگہ اور میری سِپر ہے۔ مُجھے تیرے کلام پر اِعتماد ہے۔
  • اَے بدکردارو! مُجھ سے دُور ہو جاؤ تاکہ مَیں اپنے خُدا کے فرمان پر عمل کرُوں۔
  • تُو اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے سنبھال تاکہ زِندہ رہُوں اور مُجھے اپنے اِعتماد سے شرمِندگی نہ اُٹھانے دے ۔
  • مُجھے سنبھال اور مَیں سلامت رہُوں گا اور ہمیشہ تیرے آئِین کا لِحاظ رکھُّوں گا۔
  • تُو نے اُن سب کو حقِیر جانا ہے جو تیرے آئِین سے بھٹک جاتے ہیں کیونکہ اُن کی دغابازی عبث ہے۔
  • تُو زمِین کے سب شرِیروں کو مَیل کی طرح چھانٹ دیتا ہے ۔ اِس لِئے مَیں تیری شہادتوں کو عزِیز رکھتا ہُوں۔
  • میرا جِسم تیرے خَوف سے کانپتا ہے اور مَیں تیرے احکام سے ڈرتا ہُوں۔
  • ( عَین) مَیں نے عدل اور اِنصاف کِیا ہے ۔ مُجھے اُن کے حوالہ نہ کر جو مُجھ پر ظُلم کرتے ہیں۔
  • بھلائی کے لِئے اپنے بندہ کا ضامِن ہو۔ مغرُور مُجھ پر ظُلم نہ کریں۔
  • تیری نجات اور تیری صداقت کے کلام کے اِنتظار میں میری آنکھیں رہ گئِیں۔
  • اپنے بندہ سے اپنی شفقت کے مُطابِق سلُوک کر اور مُجھے اپنے آئِین سِکھا۔
  • مَیں تیرا بندہ ہُوں ۔ مُجھ کو فہم عطا کر تاکہ تیری شہادتوں کو سمُجھ لُوں۔
  • اب وقت آ گیا کہ خُداوند کام کرے کیونکہ اُنہوں نے تیری شرِیعت کو باطِل کر دِیا ہے ۔
  • اِس لِئے مَیں تیرے فرمان کو سونے سے بلکہ کُندن سے بھی زِیادہ عزِیز رکھتا ہُوں۔
  • اِس لِئے مَیں تیرے سب قوانِین کو برحق جانتا ہُوں اور ہر جُھوٹی راہ سے مُجھے نفرت ہے۔
  • ( پے) تیری شہادتیں عجِیب ہیں اِس لِئے میرا دِل اُن کو مانتا ہے۔
  • تیری باتوں کی تشرِیح نُور بخشتی ہے۔ وہ سادہ دِلوں کو عقل مند بناتی ہے۔
  • مَیں خُوب مُنہ کھول کر ہانپتا رہا کیونکہ مَیں تیرے فرمان کا مُشتاق تھا۔
  • میری طرف توجُّہ کر اور مُجھ پر رحم فرما جَیسا تیرے نام سے مُحبّت رکھنے والوں کا حق ہے ۔
  • اپنے کلام میں میری رہنمائی کر۔ کوئی بدکاری مُجھ پر تسلُّط نہ پائے۔
  • اِنسان کے ظُلم سے مُجھے چُھڑا لے تو تیرے قوانین پر عمل کرُوں گا۔
  • اپنا چہرہ اپنے بندہ پر جلوہ گر فرما اور مُجھے اپنے آئِین سِکھا۔
  • میری آنکھوں سے پانی کے چشمے جاری ہیں۔ اِس لِئے کہ لوگ تیری شرِیعت کو نہیں مانتے۔
  • ( صادے) اَے خُداوند! تُو صادِق ہے اور تیرے احکام برحق ہیں۔
  • تُو نے صداقت اور کمال وفاداری سے اپنی شہادتوں کو ظاہِر فرمایا ہے۔
  • میری غَیرت مُجھے کھا گئی کیونکہ میرے مُخالِف تیری باتیں بُھول گئے
  • تیرا کلام بِالکُل خالِص ہے اِس لِئے تیرے بندہ کو اُس سے مُحبّت ہے۔
  • مَیں ادنیٰ اور حقِیر ہُوں تَو بھی مَیں تیرے قوانِین کو نہیں بُھولتا۔
  • تیری صداقت ابدی صداقت ہے اور تیری شرِیعت برحق ہے۔
  • مَیں تکلِیف اور عذاب میں مُبتلا ہُوں تَو بھی تیرے فرمان میری خُوشنُودی ہیں۔
  • تیری شہادتیں ہمیشہ راست ہیں۔ مُجھے فہم عطا کر تو مَیں زِندہ رہُوں گا
  • ( قوف) مَیں پُورے دِل سے دُعا کرتا ہُوں۔ اَے خُداوند! مُجھے جواب دے ۔ مَیں تیرے آئِین پر عمل کرُوں گا۔
  • مَیں نے تُجھ سے دُعا کی ہے ۔ مُجھے بچا لے اور مَیں تیری شہادتوں کو مانُوں گا۔
  • مَیں نے پَو پھٹنے سے پہلے فریاد کی۔ مُجھے تیرے کلام پر اِعتماد ہے۔
  • میری آنکھیں رات کے ہر پہر سے پہلے کُھل گئِیں تاکہ تیرے کلام پر دِھیان کرُوں۔
  • اپنی شفقت کے مُطابِق میری فریاد سُن۔ اَے خُداوند! اپنے احکام کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔
  • جو شرارت کے درپَے رہتے ہیں وہ نزدِیک آ گئے ۔ وہ تیری شرِیعت سے دُور ہیں۔
  • اَے خُداوند! تُو نزدِیک ہے اور تیرے سب فرمان برحق ہیں۔
  • تیری شہادتوں سے مُجھے قدِیم سے معلُوم ہُؤا کہ تُو نے اُن کو ہمیشہ کے لِئے قائِم کِیا ہے۔
  • ( ریش) میری مُصِیبت کا خیال کر اور مُجھے چُھڑا کیونکہ مَیں تیری شرِیعت کو نہیں بُھولتا۔
  • میری وکالت کر اور میرا فِدیہ دے۔ اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔
  • نجات شرِیروں سے دُور ہے کیونکہ وہ تیرے آئِین کے طالِب نہیں ہیں۔
  • اَے خُداوند! تیری رحمت بڑی ہے۔ اپنے احکام کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔
  • میرے ستانے والے اور مُخالِف بُہت ہیں تَو بھی مَیں نے تیری شہادتوں سے کنارہ نہ کِیا ۔
  • مَیں دغابازوں کو دیکھ کر ملُول ہُؤا کیونکہ وہ تیرے کلام کو نہیں مانتے۔
  • خیال فرما کہ مُجھے تیرے قوانِین سے کیسی مُحبّت ہے ۔ اَے خُداوند! اپنی شفقت کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔
  • تیرے کلام کا خُلاصہ سچّائی ہے۔ تیری صداقت کے کُل احکام ابدی ہیں۔
  • ( شِین) اُمرا نے مُجھے بے سبب ستایا ہے لیکن میرے دِل میں تیری باتوں کا خَوف ہے۔
  • مَیں بڑی لُوٹ پانے والے کی مانِند تیرے کلام سے خُوش ہُوں۔
  • مُجھے جُھوٹ سے نفرت اور کراہِیت ہے لیکن تیری شرِیعت سے مُحبّت ہے۔
  • مَیں تیری صداقت کے احکام کے سبب سے دِن میں سات بار تیری سِتایش کرتا ہُوں۔
  • تیری شرِیعت سے مُحبّت رکھنے والے مُطمئِن ہیں ۔ اُن کے لِئے ٹھوکر کھانے کا کوئی مَوقع نہیں۔
  • اَے خُداوند! مَیں تیری نجات کا اُمیدوار رہا ہُوں اور تیرے فرمان بجا لایا ہُوں۔
  • میری جان نے تیری شہادتیں مانی ہیں اور وہ مُجھے نہایت عزِیز ہیں۔
  • مَیں نے تیرے قوانِین اور شہادتوں کو مانا ہے۔ کیونکہ میری سب روِشیں تیرے سامنے ہیں۔
  • ( تاو) اَے خُداوند! میری فریاد تیرے حضُورپُہنچے۔ اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے فہم عطا کر۔
  • میری اِلتجا تیرے حضُور پُہنچے اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے چُھڑا۔
  • میرے لبوں سے تیری سِتایش ہو کیونکہ تُو مُجھے اپنے آئِین سِکھاتا ہے۔
  • میری زُبان تیرے کلام کا گِیت گائے کیونکہ تیرے سب فرمان برحق ہیں۔
  • تیرا ہاتھ میری مدد کو تیّار رہے کیونکہ مَیں نے تیرے قوانِین اِختیار کِئے ہیں۔
  • اَے خُداوند! مَیں تیری نجات کا مُشتاق رہا ہُوں اور تیری شرِیعت میری خُوشنُودی ہے۔
  • میری جان زِندہ رہے تو وہ تیری سِتایش کرے گی اور تیرے احکام میری مدد کریں۔
  • مَیں کھوئی ہُوئی بھیڑ کی مانِند بھٹک گیا ہُوں ۔ اپنے بندہ کو تلاش کر کیونکہ مَیں تیرے فرمان کو نہیں بُھولتا۔
  • معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت۔
  • مَیں نے مُصِیبت میں خُداوند سے فریاد کی اور اُس نے مُجھے جواب دِیا۔
  • جُھوٹے ہونٹوں اور دغاباز زُبان سے اے خُداوند! میری جان کو چُھڑا۔
  • اَے دغاباز زُبان! تُجھے کیا دِیا جائے اور تُجھ سے اَور کیا کِیا جائے؟
  • زبردست کے تیز تِیر۔ جھاؤ کے انگاروں کے ساتھ۔
  • مُجھ پر افسوس کہ مَیں مسک میں بستا اور قِیدار کے خَیموں میں رہتا ہُوں۔
  • صُلح کے دُشمن کے ساتھ رہتے ہُوئے مُجھے بڑی مُدّت ہو گئی۔
  • مَیں تو صُلح دوست ہُوں پر جب بولتا ہُوں تو وہ جنگ پر آمادہ ہو جاتے ہیں۔
  • معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت۔
  • مَیں اپنی آنکھیں پہاڑوں کی طرف اُٹھاؤُں گا۔ میری کُمک کہاں سے آئے گی ؟
  • میری کُمک خُداوند سے ہے جِس نے آسمان اور زمِین کو بنایا۔
  • وہ تیرے پاؤں کو پِھسلنے نہ دے گا۔ تیرا مُحافِظ اُونگھنے کا نہیں۔
  • دیکھ! اِسرائیل کا مُحافِظ نہ اُونگھے گا نہ سوئے گا۔
  • خُداوند تیرا مُحافِظ ہے خُداوند تیرے دہنے ہاتھ پر تیرا سائبان ہے۔
  • نہ آفتاب دِن کو تُجھے ضرر پُہنچائے گا نہ ماہتاب رات کو۔
  • خُداوند ہر بلا سے تُجھے محفُوظ رکھّے گا۔ وہ تیری جان کو محفُوظ رکھّے گا۔
  • خُداوند تیری آمد و رفت میں اب سے ہمیشہ تک تیری حِفاظت کرے گا۔
  • معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت ۔داؤُد کا۔
  • مَیں خُوش ہُؤا جب وہ مُجھ سے کہنے لگے آؤ خُداوند کے گھر چلیں۔
  • اَے یروشلِیم ! ہمارے قدم تیرے پھاٹکوں کے اندر ہیں۔
  • اَے یروشلِیم ! تُو اَیسے شہر کی مانِند ہے جو گُنجان بنا ہو۔
  • جہاں قبِیلے یعنی خُداوند کے قبِیلے اِسرائیل کی شہادت کے لِئے خُداوند کے نام کا شُکر کرنے کو جاتے ہیں۔
  • کیونکہ وہاں عدالت کے تخت یعنی داؤُد کے خاندان کے تخت قائِم ہیں۔
  • یروشلِیم کی سلامتی کی دُعا کرو۔ وہ جو تُجھ سے مُحبّت رکھتے ہیں اِقبال مند ہوں گے ۔
  • تیری فصِیل کے اندر سلامتی اور تیرے محلّوں میں اِقبال مندی ہو۔
  • مَیں اپنے بھائیوں اور دوستوں کی خاطِر اب کہُوں گا تُجھ میں سلامتی رہے۔
  • خُداوند اپنے خُدا کے گھر کی خاطِر مَیں تیری بھلائی کا طالِب رہُوں گا۔
  • معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت۔
  • تُو جو آسمان پر تخت نشِین ہے مَیں اپنی آنکھیں تیری طرف اُٹھاتا ہُوں۔
  • دیکھ جِس طرح غُلاموں کی آنکھیں اپنے آقا کے ہاتھ کی طرف اور لَونڈی کی آنکھیں اپنی بی بی کے ہاتھ کی طرف لگی رہتی ہیں اُسی طرح ہماری آنکھیں خُداوند اپنے خُدا کی طرف لگی ہیں جب تک وہ ہم پر رحم نہ کرے۔
  • ہم پر رحم کر ۔ اَے خُداوند! ہم پر رحم کر۔ کیونکہ ہم ذِلّت اُٹھاتے اُٹھاتے تنگ آ گئے۔
  • آسُودہ حالوں کے تمسخُر اور مغرُوروں کی حقارت سے ہماری جان سیر ہو گئی۔
  • معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت ۔ داؤُد کا۔
  • اب اِسرائیل یُوں کہے۔ اگر خُداوند ہماری طرف نہ ہوتا۔
  • اگر خُداوند اُس وقت ہماری طرف نہ ہوتا جب لوگ ہمارے خِلاف اُٹھے
  • تو جب اُن کا قہر ہم پر بھڑکا تھا وہ ہم کو جِیتا ہی نِگل جاتے۔
  • اُس وقت پانی ہم کو ڈبو دیتا اور سَیلاب ہماری جان پر سے گُذر جاتا۔
  • اُس وقت مَوجزن پانی ہماری جان پر سے گُذر جاتا ۔
  • خُداوند مُبارک ہو۔ جِس نے ہمیں اُن کے دانتوں کا شِکار نہ ہونے دِیا ۔
  • ہماری جان چِڑیا کی مانِند چِڑیماروں کے جال سے بچ نِکلی ۔ جال تو ٹُوٹ گیا اور ہم بچ نِکلے۔
  • ہماری مدد خُداوند کے نام سے ہے جِس نے آسمان اور زمِین کو بنایا۔
  • معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت۔
  • جو خُداوند پر توکُّل کرتے ہیں وہ کوہِ صِیُّون کی مانِند ہیں جو اٹل بلکہ ہمیشہ قائِم ہے۔
  • جَیسے یروشلِیم پہاڑوں سے گِھرا ہے وَیسے ہی اب سے ابد تک خُداوند اپنے لوگوں کو گھیرے رہے گا۔
  • کیونکہ شرارت کا عصا صادِقوں کی مِیراث پر قائِم نہ ہو گا تاکہ صادِق بدکاری کی طرف اپنے ہاتھ نہ بڑھائیں۔
  • اَے خُداوند! بَھلوں کے ساتھ بھلائی کر اور اُن کے ساتھ بھی جو راست دِل ہیں۔
  • لیکن جو اپنی ٹیڑھی راہوں کی طرف مُڑتے ہیں اُن کو خُداوند بدکرداروں کے ساتھ نِکال لے جائے گا۔ اِسرائیل کی سلامتی ہو!
  • معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت۔
  • جب خُداوند صِیُّون کے اسِیروں کو واپس لایا تو ہم خواب دیکھنے والوں کی مانِند تھے۔
  • اُس وقت ہمارے مُنہ میں ہنسی اور ہماری زُبان پر راگنی تھی۔ تب قَوموں میں یہ چرچا ہونے لگا کہ خُداوند نے اِن کے لِئے بڑے بڑے کام کِئے ہیں۔
  • خُداوند نے ہمارے لِئے بڑے بڑے کام کِئے ہیں اور ہم شادمان ہیں۔
  • اَے خُداوند! جنُوب کی ندیوں کی طرح ہمارے اسِیروں کو واپس لا۔
  • جو آنسُوؤں کے ساتھ بوتے ہیں وہ خُوشی کے ساتھ کاٹیں گے۔
  • جو روتا ہُؤا بِیج بونے جاتا ہے وہ اپنے پُولے لِئے ہُوئے شادمان لَوٹے گا۔
  • معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت ۔ سُلیمان کا۔
  • اگر خُداوند ہی گھر نہ بنائے تو بنانے والوں کی مِحنت عبث ہے۔ اگر خُداوند ہی شہر کی حِفاظت نہ کرے تو نِگہبان کا جاگنا عبث ہے۔
  • تُمہارے لِئے سویرے اُٹھنا اور دیر میں آرام کرنا اور مشقّت کی روٹی کھانا عبث ہے کیونکہ وہ اپنے محبُوب کو تو نِیند ہی میں دے دیتا ہے ۔
  • دیکھو! اَولاد خُداوند کی طرف سے مِیراث ہے اور پیٹ کا پَھل اُسی کی طرف سے اَجر ہے۔
  • جوانی کے فرزند اَیسے ہیں جَیسے زبردست کے ہاتھ میں تِیر۔
  • خُوش نصِیب ہے وہ آدمی جِس کا ترکش اُن سے بھرا ہے۔ جب وہ اپنے دُشمنوں سے پھاٹک پر باتیں کریں گے تو شرمِندہ نہ ہوں گے۔
  • معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت۔
  • مُبارک ہے ہر ایک جو خُداوند سے ڈرتا اور اُس کی راہوں پر چلتا ہے۔
  • تُو اپنے ہاتھوں کی کمائی کھائے گا۔ تُو مُبارک اور سعادت مند ہو گا۔
  • تیری بِیوی تیرے گھر کے اندر میوہ دار تاک کی مانِندہو گی اور تیری اَولاد تیرے دسترخوان پر زَیتُون کے پَودوں کی مانِند۔
  • دیکھو! اَیسی برکت اُسی آدمی کو مِلے گی جو خُداوند سے ڈرتا ہے۔
  • خُداوند صِیُّون میں سے تُجھ کو برکت دے اور تُو عُمر بھر یروشلِیم کی بھلائی دیکھے۔
  • بلکہ تُو اپنے بچّوں کے بچّے دیکھے۔ اِسرا ئیل کی سلامتی ہو!
  • معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت۔
  • اِسرائیل اب یُوں کہے اُنہوں نے میری جوانی سے اب تک مُجھے بار بار ستایا۔
  • ہاں اُنہوں نے میری جوانی سے اب تک مُجھے بار بار ستایا تَو بھی وہ مُجھ پر غالب نہ آئے۔
  • ہلواہوں نے میری پِیٹھ پر ہل چلائے اور لمبی لمبی ریگھارِیاں بنائِیں۔
  • خُداوند صادِق ہے۔ اُس نے شرِیروں کی رسِّیاں کاٹ ڈالِیں۔
  • صِیُّون سے نفرت رکھنے والے سب شرمِندہ اور پسپا ہوں۔
  • وہ چھت پر کی گھاس کی مانِند ہُوں جو بڑھنے سے پہلے ہی سُوکھ جاتی ہے۔
  • جِس سے فصل کاٹنے والا اپنی مُٹھّی کو اور پُولے باندھنے والا اپنے دامن کو نہیں بھرتا
  • نہ آنے جانے والے یہ کہتے ہیں کہ تُم پر خُداوند کی برکت ہو۔ ہم خُداوند کے نام سے تُم کو دُعا دیتے ہیں۔
  • معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت۔
  • اَے خُداوند! مَیں نے گہراؤ میں سے تیرے حضُور فریاد کی ہے۔
  • اَے خُداوند! میری آواز سُن لے۔ میری اِلتجا کی آواز پر تیرے کان لگے رہیں۔
  • اَے خُداوند! اگر تُو بدکاری کو حِساب میں لائے تو اَے خُداوند! کَون قائِم رہ سکے گا؟
  • پر مغفرت تیرے ہاتھ میں ہے تاکہ لوگ تُجھ سے ڈریں۔
  • مَیں خُداوند کا اِنتظار کرتا ہُوں ۔ میری جان مُنتظِر ہے اور مُجھے اُس کے کلام پر اِعتماد ہے۔
  • صُبح کا اِنتظار کرنے والوں سے زِیادہ۔ ہاں صُبح کا اِنتظار کرنے والوں سے کہیں زِیادہ میری جان خُداوند کی مُنتظِر ہے ۔
  • اَے اِسرائیل ! خُداوند پر اِعتماد کر کیونکہ خُداوند کے ہاتھ میں شفقت ہے۔ اُسی کے ہاتھ میں فِدیہ کی کثرت ہے
  • اور وُہی اِسرائیل کا فِدیہ دے کر اُس کو ساری بدکاری سے چُھڑائے گا۔
  • معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت ۔داؤُد کا۔
  • اَے خُداوند!میرا دِل مغرُور نہیں اور مَیں بُلندنظر نہیں ہُوں نہ مُجھے بڑے بڑے مُعا ملوں سے کوئی سروکار ہے نہ اُن باتوں سے جو میری سمجھ سے باہر ہیں۔
  • یقِیناً مَیں نے اپنے دِل کو تسکِین دے کر مُطمئِن کردِیا ہے۔ میرا دِل مُجھ میں دُودھ چُھڑائے ہُوئے بچّے کی مانِندہے۔ ہاں جَیسے دُودھ چُھڑایا ہُؤا بچّہ ماں کی گود میں۔
  • اَے اِسرائیل ! اب سے ابد تک خُداوند پر اِعتماد کر۔
  • معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت۔
  • اَے خُداوند!داؤُد کی خاطِر اُس کی سب مُصِیبتوں کو یاد کر
  • کہ اُس نے کِس طرح خُداوند سے قَسم کھائی اور یعقُوب کے قادِر کے حضُور مَنّت مانی
  • کہ یقِیناً مَیں نہ اپنے گھر میں داخِل ہُوں گا نہ اپنے پلنگ پر جاؤُں گا
  • اور نہ اپنی آنکھوں میں نِیند نہ اپنی پلکوں میں جھپکی آنے دُوں گا
  • جب تک خُداوند کے لِئے کوئی جگہ اور یعقُوب کے قادِر کے لِئے مسکن نہ ہو۔
  • دیکھو ہم نے اِس کی خبر اِفراتا میں سُنی۔ ہمیں یہ جنگل کے مَیدان میں مِلی۔
  • ہم اُس کے مسکنوں میں داخِل ہوں گے۔ ہم اُس کے پاؤں کی چَوکی کے سامنے سِجدہ کریں گے۔
  • اُٹھ اَے خُداوند! اپنی آرام گاہ میں داخِل ہو۔ تُو اور تیری قُدرت کا صندُوق۔
  • تیرے کاہِن صداقت سے مُلبّس ہوں اور تیرے مُقدّس خُوشی کے نعرے ماریں۔
  • اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر اپنے ممسُوح کی دُعا نامنظُور نہ کر۔
  • خُداوند نے سچّائی کے ساتھ داؤُد سے قَسم کھائی ہے ۔ وہ اُس سے پِھرنے کا نہیں کہ مَیں تیری اَولاد میں سے کِسی کو تیرے تخت پر بِٹھاؤُں گا۔
  • اگر تیرے فرزند میرے عہد اور میری شہادت پر جو مَیں اُن کو سِکھاؤُں گا عمل کریں تو اُن کے فرزند بھی ہمیشہ تیرے تخت پر بَیٹھیں گے۔
  • کیونکہ خُداوند نے صِیُّون کو چُنا ہے۔ اُس نے اُسے اپنے مسکن کے لِئے پسند کِیا ہے ۔
  • یہ ہمیشہ کے لِئے میری آرام گاہ ہے۔ مَیں یہیں رہُوں گا کیونکہ مَیں نے اِسے پسند کِیاہے۔
  • مَیں اِس کے رِزق میں خُوب برکت دُوں گا۔ مَیں اِس کے غرِیبوں کو روٹی سے سیر کرُوں گا۔
  • اِس کے کاہِنوں کو بھی مَیں نجات سے مُلبّس کرُوں گا۔ اور اُس کے مُقدّس بُلند آواز سے خُوشی کے نعرے ماریں گے ۔
  • وہِیں مَیں داؤُد کے لِئے ایک سِینگ نِکالُوں گا۔ مَیں نے اپنے ممسُوح کے لِئے چراغ تیّار کِیا ہے ۔
  • مَیں اُس کے دُشمنوں کو شرمِندگی کا لِباس پہناؤُں گا لیکن اُس پر اُسی کا تاج رَونق افروز ہو گا۔
  • معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت ۔ داؤُدکا۔
  • دیکھو!کَیسی اچھّی اور خُوشی کی بات ہے کہ بھائی باہم مِل کر رہیں۔
  • یہ اُس بیش قِیمت تیل کی مانِند ہے جو سر پر لگایاگیا اور بہتا ہُؤا داڑھی پر یعنی ہارُون کے داڑھی پر آ گیا بلکہ اُس کے پَیراہن کے دامن تک جا پُہنچا۔
  • یا حرمُون کی اَوس کی مانِند ہے جو صِیُّون کے پہاڑوں پر پڑتی ہے کیونکہ وہِیں خُداوند نے برکت کا یعنی ہمیشہ کی زِندگی کا حُکم فرمایا۔
  • معلوت یعنی ہَیکل کی زِیارت کا گِیت۔
  • اَے خُداوند کے بندو! آؤ سب خُداوند کو مُبارک کہو ۔ تُم جو رات کو خُداوند کے گھر میں کھڑے رہتے ہو !
  • مَقدِس کی طرف اپنے ہاتھ اُٹھاؤ اور خُداوند کو مُبارک کہو۔
  • خُداوند جِس نے آسمان اور زمِین کو بنایا صِیُّون میں سے تُجھے برکت بخشے۔
  • خُداوند کی حمد کرو۔ خُداوند کے نام کی حمد کرو۔ اَے خُداوند کے بندو! اُس کی حمد کرو۔
  • تُم جو خُداوند کے گھر میں ہمارے خُدا کے گھر کی بارگاہوں میں کھڑے رہتے ہو۔
  • خُداوند کی حمد کرو کیونکہ خُداوند بَھلا ہے۔ اُس کے نام کی مدح سرائی کرو کہ یہ دِل پسندہے۔
  • کیونکہ خُداوند نے یعقُوب کو اپنے لِئے اور اِسرائیل کو اپنی خاص مِلکیت کے لِئے چُن لِیاہے۔
  • اِس لِئے کہ مَیں جانتا ہُوں کہ خُداوند بزُرگ ہے اور ہمارا ربّ سب معبُودوں سے بالاتر ہے۔
  • آسمان اور زمِین میں ۔ سمُندر اور گہراؤ میں خُداوند نے جو کُچھ چاہا وُہی کِیا۔
  • وہ زمِین کی اِنتہا سے بُخارات اُٹھاتا ہے۔ وہ بارِش کے لِئے بِجلیاں بناتا ہے اور اپنے مخزنوں سے آندھی نِکالتا ہے۔
  • اُسی نے مِصر کے پہلوٹھوں کو مارا۔ کیا اِنسان کے کیا حَیوان کے۔
  • اَے مِصر ! اُسی نے تُجھ میں فرعون اور اُس کے سب خادِموں پر نِشان اور عجائِب ظاہِر کِئے۔
  • اُس نے بُہت سی قَوموں کو مارا اور زبردست بادشاہوں کو قتل کِیا۔
  • امورِیوں کے بادشاہ سِیحون کو اور بسن کے بادشاہ عوج کو اور کنعان کی سب مملکتوں کو
  • اور اُن کی زمِین مِیراث کر دی یعنی اپنی قَوم اِسرائیل کی مِیراث۔
  • اَے خُداوند! تیرا نام ابدی ہے اور تیری یادگار اَے خُداوند پُشت در پُشت قائِم ہے۔
  • کیونکہ خُداوند اپنی قَوم کی عدالت کرے گا اور اپنے بندوں پر ترس کھائے گا۔
  • قَوموں کے بُت چاندی اور سونا ہیں یعنی آدمی کی دست کاری۔
  • اُن کے مُنہ ہیں پر وہ بولتے نہیں۔ آنکھیں ہیں پر وہ دیکھتے نہیں۔
  • اُن کے کان ہیں پر وہ سُنتے نہیں اور اُن کے مُنہ میں سانس نہیں۔
  • اُن کے بنانے والے اُن ہی کی مانِند ہو جائیں گے ۔ بلکہ وہ سب جو اُن پر بھروسا رکھتے ہیں۔
  • اَے اِسرائیل کے گھرانے! خُداوند کو مُبارک کہو۔ اَے ہارُون کے گھرانے! خُداوند کو مُبارک کہو ۔
  • اَے لاوی کے گھرانے! خُداوند کو مُبارک کہو ۔ اَے خُداوند سے ڈرنے والو! خُداوند کو مُبارک کہو ۔
  • صِیُّون میں خُداوند مُبارک ہو۔ وہ یروشلِیم میں سکُونت کرتا ہے۔ خُداوند کی حمد کرو۔
  • خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • اِلہٰوں کے خُدا کا شُکر کرو کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • مالِکوں کے مالِک کا شُکر کرو کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • اُسی کا جو اکیلا بڑے بڑے عجِیب کام کرتا ہے کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • اُسی کا جِس نے دانائی سے آسمان بنایا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • اُسی کا جِس نے زمِین کو پانی پر پَھیلایا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • اُسی کا جِس نے بڑے بڑے نیّر بنائے کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • دِن کو حُکومت کرنے کے لِئے آفتاب کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • رات کو حُکومت کرنے لِئے ماہتاب اور سِتارے کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • اُسی کا جِس نے مِصر کے پہلوٹھوں کو مارا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • اور اِسرائیل کو اُن میں سے نِکال لایا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • قوِی ہاتھ اور بُلند بازُو سے کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • اُسی کا جِس نے بحرِقُلزم کو دو حِصّے کر دِیا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • اور اِسرائیل کو اُس میں سے پار کِیا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • لیکن فرعون اور اُس کے لشکر کو بحرِ قُلز م میں ڈال دِیا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • اُسی کا جو بیابان میں اپنے لوگوں کا راہنما ہُؤا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • اُسی کا جِس نے بڑے بڑے بادشاہوں کو مارا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • اور نامور بادشاہوں کو قتل کِیا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن کو کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • اور بسن کے بادشاہ عوج کو کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • اور اُن کی زمِین مِیراث کر دی کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • یعنی اپنے بندہ اِسرائیل کی مِیراث کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • جِس نے ہماری پستی میں ہم کو یاد کِیا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • اور ہمارے مُخالِفوں سے ہم کو چُھڑایا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • جو سب بشر کو روزی دیتا ہے کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • آسمان کے خُدا کا شُکر کرو کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • ہم بابل کی ندیوں پر بَیٹھے اور صِیُّون کو یاد کر کے روئے۔
  • وہاں بید کے درختوں پر اُن کے وسط میں ہم نے اپنی سِتاروں کو ٹانگ دِیا۔
  • کیونکہ وہاں ہم کو اسِیر کرنے والوں نے گِیت گانے کا حُکم دِیا اور تباہ کرنے والوں نے خُوشی کرنے کا اور کہا صِیُّون کے گِیتوں میں سے ہم کو کوئی گِیت سناؤ۔
  • ہم پردیس میں خُداوند کا گِیت کَیسے گائیں؟
  • اَے یروشلِیم ! اگر مَیں تُجھے بُھولُوں تو میرا دہنا ہاتھ اپنا ہُنر بُھول جائے۔
  • اگر مَیں تُجھے یاد نہ رکھُّوں اگر میں یروشلِیم کو اپنی بڑی سے بڑی خُوشی پر ترجِیح نہ دُوں تو میری زُبان میرے تالُو سے چِپک جائے۔
  • اَے خُداوند!یروشلِیم کے دِن کو بنی ادُوم کے خِلاف یاد کر جو کہتے تھے اِسے ڈھا دو۔ اِسے بُنیاد تک ڈھا دو۔
  • اَے بابل کی بیٹی! جو ہلاک ہونے والی ہے وہ مُبارک ہو گا جو تُجھے اُس سلُوک کا جو تُو نے ہم سے کِیا بدلہ دے
  • وہ مُبارک ہو گا جو تیرے بچّوں کو لے کر چٹان پر پٹک دے۔
  • داؤُد کا مزمُور۔
  • مَیں پُورے دِل سے تیرا شُکر کرُوں گا۔ معبُودوں کے سامنے تیری مدح سرائی کرُوں گا ۔
  • مَیں تیری مُقدّس ہَیکل کی طرف رُخ کر کے سِجدہ کرُوں گا اور تیری شفقت اور سچّائی کی خاطِر تیرے نام کا شُکر کرُوں گا کیونکہ تُو نے اپنے کلام کو اپنے ہر نام سے زِیادہ عظمت دی ہے۔
  • جِس دِن مَیں نے تُجھ سے دُعا کی تُو نے مُجھے جواب دِیا اور میری جان کو تقوِیت دے کر میرا حَوصلہ بڑھایا ۔
  • اَے خُداوند! زمِین کے سب بادشاہ تیرا شُکر کریں گے کیونکہ اُنہوں نے تیرے مُنہ کا کلام سُنا ہے۔
  • بلکہ وہ خُداوند کی راہوں کا گِیت گائیں گے کیونکہ خُداوند کا جلال بڑا ہے۔
  • کیونکہ خُداوند اگرچہ بُلند و بالا ہے تَو بھی خاکسارکا خیال ر کھتا ہے۔ لیکن مغرُور کو دُور ہی سے پہچان لیتا ہے۔
  • خواہ مَیں دُکھ میں سے گُذروں تُو مُجھے تازہ دَم کرے گا۔ تُو میرے دُشمنوں کے قہر کے خِلاف ہاتھ بڑھائے گا۔ اور تیرا دہنا ہاتھ مُجھے بچا لے گا۔
  • خُداوند میرے لِئے سب کُچھ کرے گا۔ اَے خُداوند!تیری شفقت ابدی ہے۔ اپنی دست کاری کو ترک نہ کر۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُداوند! تُو نے مُجھے جانچ لِیا اور پہچان لِیا۔
  • تُو میرا اُٹھنا بَیٹھنا جانتا ہے۔ تُو میرے خیال کو دُور سے سمجھ لیتا ہے۔
  • تُو میرے راستہ کی اور میری خواب گاہ کی چھان بِین کرتا ہے اور میری سب روِشوں سے واقِف ہے۔
  • دیکھ! میری زُبان پر کوئی اَیسی بات نہیں جِسے تُو اَے خُداوند! پُورے طَور پر نہ جانتا ہو۔
  • تُو نے مُجھے آگے پِیچھے سے گھیر رکھّا ہے اور تیرا ہاتھ مُجھ پر ہے۔
  • یہ عِرفان میرے لِئے نہایت عجِیب ہے۔ یہ بُلند ہے ۔ مَیں اِس تک پُہنچ نہیں سکتا۔
  • مَیں تیری رُوح سے بچ کر کہاں جاؤُں یا تیری حضُوری سے کِدھر بھاگُوں؟
  • اگر آسمان پر چڑھ جاؤُں تو تُو وہاں ہے۔ اگر مَیں پاتال میں بِستر بِچھاؤُں تو دیکھ! تُو وہاں بھی ہے۔
  • اگر مَیں صُبح کے پر لگا کر سمُندر کی اِنتہا میں جا بسُوں
  • تو وہاں بھی تیرا ہاتھ میری راہنمائی کرے گا اور تیرا دہنا ہاتھ مُجھے سنبھالے گا۔
  • اگر مَیں کہُوں کہ یقِیناً تارِیکی مُجھے چُھپالے گی اور میری چاروں طرف کا اُجالا رات بن جائے گا
  • تو اندھیرا بھی تُجھ سے چُھپا نہیں سکتا۔ بلکہ رات بھی دِن کی مانِند رَوشن ہے۔ اندھیرا اور اُجالا دونوں یکساں ہیں۔
  • کیونکہ میرے دِل کو تُو ہی نے بنایا۔ میری ماں کے پیٹ میں تُو ہی نے مُجھے صُورت بخشی ۔
  • مَیں تیرا شُکر کرُوں گا کیونکہ مَیں عجِیب و غرِیب طَور سے بنا ہُوں تیرے کام حَیرت انگیز ہیں۔ میرا دِل اِسے خُوب جانتا ہے۔
  • جب مَیں پوشِیدگی میں بن رہا تھا اور زمِین کے اسفل میں عجِیب طَور سے مُرتّب ہو رہاتھا تو میرا قالِب تُجھ سے چُھپا نہ تھا۔
  • تیری آنکھوں نے میرے بے ترتِیب مادّے کو دیکھا اور جو ایّام میرے لِئے مقرّر تھے وہ سب تیری کِتاب میں لِکھے تھے۔ جبکہ ایک بھی وجُود میں نہ آیا تھا۔
  • اَے خُدا! تیرے خیال میرے لِئے کَیسے بیش بہا ہیں۔ اُن کا مجمُوعہ کَیسا بڑا ہے !
  • اگر مَیں اُن کو گِنُوں تو وہ شُمار میں ریت سے بھی زِیادہ ہیں۔ جاگ اُٹھتے ہی تُجھے اپنے ساتھ پاتا ہُوں۔
  • اَے خُدا! کاش کہ تُو شرِیر کو قتل کرے۔ اِس لِئے اَے خُون خوارو! میرے پاس سے دُور ہو جاؤ۔
  • کیونکہ وہ شرارت سے تیرے خِلاف باتیں کرتے ہیں اور تیرے دُشمن تیرا نام بے فائِدہ لیتے ہیں۔
  • اَے خُداوند! کیا مَیں تُجھ سے عداوت رکھنے والوں سے عداوت نہیں رکھتا اور کیا مَیں تیرے مُخالِفوں سے بیزار نہیں ہُوں ؟
  • مُجھے اُن سے پُوری عداوت ہے۔ مَیں اُن کو اپنے دُشمن سمجھتا ہُوں۔
  • اَے خُدا! تُو مُجھے جانچ اور میرے دِل کو پہچان۔ مُجھے آزما اور میرے خیالوں کو جان لے
  • اور دیکھ کہ مُجھ میں کوئی بُری روِش تو نہیں اور مُجھ کو ابدی راہ میں لے چل۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُداوند! مُجھے بُرے آدمی سے رہائی بخش۔ مُجھے تُندخُو آدمی سے محفُوظ رکھ۔
  • جو دِل میں شرارت کے منصُوبے باندھتے ہیں وہ ہمیشہ مِل کر جنگ کے لِئے جمع ہو جاتے ہیں ۔
  • اُنہوں نے اپنی زُبان سانپ کی طرح تیز کر رکھّی ہے۔ اُن کے ہونٹوں کے نِیچے افعی کا زہر ہے ۔ (سِلاہ)
  • اَے خُداوند! مُجھے شرِیر کے ہاتھ سے بچا۔ مُجھے تُندخُو آدمی سے محفُوظ رکھ جِن کا اِرادہ ہے کہ میرے پاؤں اُکھاڑ دیں۔
  • مغرُوروں نے میرے لِئے پھندے اور رسِیّوں کو چُھپایا ہے۔ اُنہوں نے راہ کے کنارے جال لگایا ہے۔ اُنہوں نے میرے لِئے دام بِچھا رکھّے ہیں ۔ (سِلاہ)
  • مَیں نے خُداوند سے کہا میرا خُدا تُو ہی ہے۔ اَے خُداوند! میری اِلتجا کی آواز پر کان لگا۔
  • اَے خُداوند میرے مالِک! اَے میری نجات کی قُوّت تُو نے جنگ کے دِن میرے سر پر سایہ کِیا ہے۔
  • اَے خُداوند! شرِیر کی مُراد پُوری نہ کر۔ اُس کے بُرے منصُوبہ کو انجام نہ دے تاکہ وہ ڈِینگ نہ مارے ۔ (سِلاہ)
  • مُجھے گھیرنے والوں کے مُنہ کی شرارت اُن ہی کے سر پر پڑے۔
  • اُن پر انگارے گِریں۔ وہ آگ میں ڈالے جائیں اور اَیسے گڑھوں میں کہ پِھر نہ اُٹھیں۔
  • بدزُبان آدمی کو زمِین پر قِیام نہ ہو گا۔ آفت تُندخُو آدمی کو رگید کر ہلاک کرے گی۔
  • مَیں جانتا ہُوں کہ خُداوند مُصِیبت زدہ کے مُعاملہ کی اور مُحتاج کے حق کی تائید کرے گا۔
  • یقِیناً صادِق تیرے نام کا شُکر کریں گے اور راست باز تیرے حضُور میں رہیں گے۔
  • داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُداوند!مَیں نے تیری دُہائی دی ہے ۔ میری طرف جلد آ۔ جب مَیں تُجھ سے دُعا کرُوں تُو میری آواز پر کان لگا۔
  • میری دُعا تیرے حضُور بخُور کی مانِند ہو اور میرا ہاتھ اُٹھانا شام کی قُربانی کی مانِند۔
  • اَے خُداوند!میرے مُنہ پر پہرا بِٹھا۔ میرے لبوں کے دروازہ کی نِگہبانی کر۔
  • میرے دِل کو کِسی بُری بات کی طرف مائِل نہ ہونے دے کہ بدکاروں کے ساتھ مِل کر شرارت کے کاموں میں مصرُوف ہو جائے اور مُجھے اُن کے نفِیس کھانے سے باز رکھ۔
  • صادِق مُجھے مارے تو مہربانی ہو گی۔ وہ مُجھے تنبِیہ کرے تو گویا سر پر رَوغن ہو گا۔ میرا سر اِس سے اِنکار نہ کرے کیونکہ اُن کی شرارت میں بھی مَیں دُعا کرتا رہُوں گا۔
  • اُن کے حاکِم چٹان کے کناروں پر سے گِرا دِئے گئے ہیں اور وہ میری باتیں سُنیں گے کیونکہ یہ شِیرِیں ہیں ۔
  • جَیسے کوئی ہل چلا کر زمِین کو توڑتا ہے وَیسے ہی ہماری ہڈِّیاں پاتال کے مُنہ پر بِکھری پڑی ہیں۔
  • کیونکہ اَے مالِک خُداوند! میری آنکھیں تیری طرف ہیں۔ میرا توکُّل تُجھ پر ہے ۔ میری جان کو بیکس نہ چھوڑ ۔
  • مُجھے اُس پھندے سے جو اُنہوں نے میرے لِئے لگایا ہے اور بدکرداروں کے دام سے بچا۔
  • شرِیر آپ اپنے جال میں پھنسیں اور مَیں سلامت بچ نِکلُوں۔
  • داؤُد کا مشکِیل جب وہ غار میں تھا ۔ دُعا۔
  • مَیں اپنی آواز بُلند کر کے خُداوند سے فریاد کرتا ہُوں ۔ مَیں اپنی ہی آواز سے خُداوند سے مِنّت کرتا ہُوں۔
  • مَیں اُس کے حضُور فریاد کرتا ہُوں۔ مَیں اپنا دُکھ اُس کے حضُور بیان کرتا ہُوں۔
  • جب مُجھ میں میری جان نِڈھال تھی تُو میری راہ سے واقِف تھا۔ جِس راہ پر مَیں چلتا ہُوں اُس میں اُنہوں نے میرے لِئے پھندا لگایا ہے۔
  • د ہنی طرف نِگاہ کر اور دیکھ مُجھے کوئی نہیں پہچانتا۔ میرے لِئے کہیں پناہ نہ رہی ۔ کِسی کو میری جان کی فِکر نہیں۔
  • اَے خُداوند! مَیں نے تُجھ سے فریاد کی۔ مَیں نے کہا تُو میری پناہ ہے اور زِندوں کی زمِین میں میرا بخرہ۔
  • میری فریاد پر توجُّہ کر کیونکہ مَیں نہایت پست ہو گیا ہُوں۔ میرے ستانے والوں سے مُجھے رہائی بخش کیونکہ وہ مُجھ سے زورآور ہیں۔
  • میری جان کو قَید سے نِکال تاکہ تیرے نام کا شُکر کرُوں۔ صادِق میرے گِرد جمع ہوں گے کیونکہ تُو مُجھ پر اِحسان کرے گا۔
  • داؤُد کا مزمُور۔
  • اَے خُداوند!میری دُعا سُن ۔ میری اِلتجا پر کان لگا۔ اپنی وفاداری اور صداقت میں مُجھے جواب دے
  • اور اپنے بندہ کو عدالت میں نہ لا کیونکہ تیری نظر میں کوئی آدمی راست باز نہیں ٹھہر سکتا۔
  • اِس لِئے کہ دُشمن نے میری جان کو ستایا ہے۔ اُس نے میری زِندگی کو خاک میں مِلا دِیا اور مُجھے اندھیری جگہوں میں اُن کی مانِند بسایا ہے جِن کو مَرے مُدّت ہو گئی ہو۔
  • اِسی سبب سے مُجھ میں میری جان نِڈھال ہے اور میرا دِل مُجھ میں بیکل ہے۔
  • مَیں گُذشتہ زمانوں کو یاد کرتا ہُوں۔ مَیں تیرے سب کاموں پر غَور کرتا ہُوں اور تیری دست کاری پر دِھیان کرتا ہُوں۔
  • مَیں اپنے ہاتھ تیری طرف پَھیلاتا ہُوں۔ میری جان خُشک زمِین کی مانِند تیری پیاسی ہے ۔ (سِلاہ)
  • اَے خُداوند!جلد مُجھے جواب دے ۔ میری رُوح گُداز ہو چلی۔ اپنا چہرہ مُجھ سے نہ چُھپا۔ اَیسا نہ ہو کہ مَیں قبر میں اُترنے والوں کی مانِند ہو جاؤُں۔
  • صُبح کو مُجھے اپنی شفقت کی خبر دے کیونکہ میرا توکُّل تُجھ پر ہے۔ مُجھے وہ راہ بتا جِس پر مَیں چلُوں کیونکہ مَیں اپنا دِل تیری ہی طرف لگاتا ہُوں۔
  • اَے خُداوند!مُجھے میرے دُشمنوں سے رہائی بخش کیونکہ مَیں پناہ کے لِئے تیرے پاس بھاگ آیا ہُوں۔
  • مُجھے سِکھا کہ تیری مرضی پر چلُوں اِس لِئے کہ تُو میرا خُدا ہے ۔ تیری نیک رُوح مُجھے راستی کے مُلک میں لے چلے۔
  • اَے خُداوند! اپنے نام کی خاطِر مُجھے زِندہ کر۔ اپنی صداقت میں میری جان کو مُصِیبت سے نِکال۔
  • اپنی شفقت سے میرے دُشمنوں کو کاٹ ڈال اور میری جان کے سب دُکھ دینے والوں کو ہلاک کر دے کیونکہ مَیں تیرا بندہ ہُوں۔
  • داؤُد کا مزمُور۔
  • خُداوند میری چٹان مُبارک ہو جو میرے ہاتھوں کو جنگ کرنا اور میری اُنگلیوں کو لڑنا سِکھاتا ہے۔
  • وہ مُجھ پر شفقت کرنے والا اور میرا قلعہ ہے۔ میرا اُونچا بُرج اور میرا چُھڑانے والا ۔ وہ میری سِپر اور میری پناہ گاہ ہے جو میرے لوگوں کو میرے تابِع کرتا ہے۔
  • اَے خُداوند! اِنسان کیا ہے کہ تُو اُسے یاد رکھّے؟ اور آدم زاد کیا ہے کہ تُو اُس کا خیال کرے ؟
  • اِنسان بُطلان کی مانِند ہے۔ اُس کے دِن ڈھلتے سایہ کی مانِند ہیں۔
  • اَے خُداوند! آسمانوں کو جُھکا کر اُتر آ۔ پہاڑوں کو چُھو تو اُن سے دُھواں اُٹھے گا۔
  • بِجلی گِرا کر اُن کو پراگندہ کر دے۔ اپنے تِیر چلا کر اُن کو شِکست دے۔
  • اُوپر سے ہاتھ بڑھا۔ مُجھے رہائی دے اور بڑے سَیلاب یعنی پردیسیوں کے ہاتھ سے چُھڑا
  • جِن کے مُنہ سے بطالت نِکلتی رہتی ہے اور جِن کا دہنا ہاتھ جُھوٹ کا دہنا ہاتھ ہے۔
  • اَے خُدا! مَیں تیرے لِئے نیا گِیت گاؤُں گا۔ دس تار والی بربط پر مَیں تیری مدح سرائی کرُوں گا ۔
  • وُہی بادشاہوں کو نجات بخشتا ہے اور اپنے بندہ داؤُد کو مُہلِک تلوار سے بچاتا ہے۔
  • مُجھے بچا اور پردیسیوں کے ہاتھ سے چُھڑا جِن کے مُنہ سے بطالت نِکلتی رہتی ہے اور جِن کا دہنا ہاتھ جُھوٹ کا دہنا ہاتھ ہے۔
  • جب ہمارے بیٹے جوانی میں قدآور پَودوں کی مانِند ہوں ۔ اور ہماری بیٹیاں محلّ کے کونے کے لِئے تراشے ہُوئے پتھّروں کی مانِند ہوں۔
  • جب ہمارے کھتّے بھرے ہوں جِن سے ہر قِسم کی جِنس مِل سکے اور ہماری بھیڑ بکریاں ہمارے کُوچوں میں ہزاروں اورلاکھوں بچّے دیں۔
  • جب ہمارے بَیل خُوب لدے ہوں۔ جب نہ رخنہ ہو نہ خُرُوج اور نہ ہمارے کُوچوں میں واوَیلا ہو۔
  • مُبارک ہے وہ قَوم جِس کا یہ حال ہے۔ مُبارک ہے وہ قَوم جِس کا خُدا خُداوند ہے۔
  • داؤُد کا مزمُور۔ مدح
  • اَے میرے خُدا! اَے بادشاہ! مَیں تیری تمجِید کرُوں گا اور ابدُالآباد تیرے نام کو مُبارک کہُوں گا۔
  • مَیں ہر روز تُجھے مُبارک کہُوں گا اور ابدُالآباد تیرے نام کی سِتایش کرُوں گا۔
  • خُداوند بزُرگ اور بے حد سِتایش کے لائِق ہے۔ اُس کی بزُرگی اِدراک سے باہر ہے۔
  • ایک پُشت دُوسری پُشت سے تیرے کاموں کی تعرِیف اور تیری قُدرت کے کاموں کا بیان کرے گی۔
  • مَیں تیری عظمت کی جلالی شان پر اور تیرے عجائِب پر غَور کرُوں گا
  • اور لوگ تیری قُدرت کے ہَولناک کاموں کا ذِکر کریں گے اور مَیں تیری بزُرگی بیان کرُوں گا۔
  • وہ تیرے بڑے اِحسان کی یادگار کا بیان کریں گے اور تیری صداقت کا گِیت گائیں گے۔
  • خُداوند رحِیم و کرِیم ہے۔ وہ قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت میں غنی ہے۔
  • خُداوند سب پر مہربان ہے اور اُس کی رحمت اُس کی ساری مخلُوق پر ہے۔
  • اَے خُداوند! تیری ساری مخلُوق تیرا شُکر کرے گی اور تیرے مُقدّس تُجھے مُبارک کہیں گے۔
  • وہ تیری سلطنت کے جلال کا بیان اور تیری قُدرت کا چرچا کریں گے۔
  • تاکہ بنی آدم پر اُس کی قُدرت کے کاموں کو اور اُس کی سلطنت کے جلال کی شان کو ظاہِر کریں۔
  • تیری سلطنت ابدی سلطنت ہے اور تیری حُکومت پُشت در پُشت۔
  • خُداوند گِرتے ہُوئے کو سنبھالتا اور جُھکے ہُوئے کو اُٹھا کھڑا کرتا ہے۔
  • سب کی آنکھیں تُجھ پر لگی ہیں۔ تُو اُن کو وقت پر اُن کی خُوراک دیتا ہے۔
  • تُو اپنی مُٹھّی کھولتا ہے اور ہر جاندار کی خواہش پُوری کرتا ہے۔
  • خُداوند اپنی سب راہوں میں صادِق اور اپنے سب کاموں میں رحِیم ہے۔
  • خُداوند اُن سب کے قرِیب ہے جو اُس سے دُعا کرتے ہیں۔ یعنی اُن سب کے جو سچّائی سے دُعا کرتے ہیں ۔
  • جو اُس سے ڈرتے ہیں وہ اُن کی مُراد پُوری کرے گا ۔ وہ اُن کی فریاد سُنے گا اور اُن کو بچالے گا۔
  • خُداوند اپنے سب مُحبّت رکھنے والوں کی حِفاظت کرے گا لیکن سب شرِیروں کو ہلاک کر ڈالے گا۔
  • میرے مُنہ سے خُداوند کی سِتایش ہو گی اور ہر بشر اُس کے پاک نام کو ابدُالآباد مُبارک کہے۔
  • خُداوند کی حمد کرو! اَے میری جان خُداوند کی حمد کر !
  • مَیں عُمر بھر خُداوند کی حمد کرُوں گا۔ جب تک میرا وجُود ہے مَیں اپنے خُدا کی مدح سرائی کرُوں گا۔
  • نہ اُمرا پر بھروسا کرو نہ آدم زاد پر۔ وہ بچا نہیں سکتا۔
  • اُس کا دَم نِکل جاتا ہے تو وہ مِٹّی میں مِل جاتا ہے ۔ اُسی دِن اُس کے منصُوبے فنا ہو جاتے ہیں۔
  • خُوش نصِیب ہے وہ جِس کا مددگار یعقُوب کا خُدا ہے اور جِس کی اُمّید خُداوند اُس کے خُدا سے ہے
  • جِس نے آسمان اور زمِین اور سمُندر کو اور جو کُچھ اُن میں ہے بنایا۔ جو سچّائی کو ہمیشہ قائِم رکھتا ہے۔
  • جو مظلُوموں کا اِنصاف کرتا ہے۔ جو بُھوکوں کو کھانا دیتا ہے۔ خُداوند قَیدِیوں کو آزاد کرتا ہے۔
  • خُداوند اندھوں کی آنکھیں کھولتا ہے۔ خُداوند جُھکے ہُوئے کو اُٹھا کھڑا کرتا ہے۔ خُداوند صادِقوں سے مُحبّت رکھتا ہے۔
  • خُداوند پردیسیوں کی حِفاظت کرتا ہے۔ وہ یتِیم اور بیوہ کو سنبھالتا ہے لیکن شرِیروں کی راہ ٹیڑھی کر دیتا ہے۔
  • خُداوند ابد تک سلطنت کرے گا۔ اَے صِیُّون ! تیرا خُدا پُشت در پُشت ۔ خُداوند کی حمد کرو۔
  • خُداوند کی حمد کرو کیونکہ خُدا کی مدح سرائی کرنا بھلا ہے۔ اِس لِئے کہ یہ دِل پسند اور سِتایش زیبا ہے۔
  • خُداوند یروشلِیم کو تعمِیر کرتا ہے۔ وہ اِسرائیل کے جلاوطنوں کو جمع کرتا ہے۔
  • وہ شِکستہ دِلوں کو شِفا دیتا ہے اور اُن کے زخم باندھتا ہے۔
  • وہ سِتاروں کو شُمار کرتا ہے اور اُن سب کے نام رکھتا ہے۔
  • ہمارا خُداوند بزُرگ اور قُدرت میں عظِیم ہے۔ اُس کے فہم کی اِنتہا نہیں۔
  • خُداوند حلِیموں کو سنبھالتا ہے۔ وہ شرِیروں کو خاک میں مِلا دیتا ہے۔
  • خُداوند کے حضُور شُکرگُذاری کا گِیت گاؤ۔ سِتار پر ہمارے خُدا کی مدح سرائی کرو۔
  • جو آسمان کو بادلوں سے مُلبّس کرتا ہے۔ جو زمِین کے لِئے مِینہ تیّار کرتا ہے۔ جو پہاڑوں پر گھاس اُگاتا ہے۔
  • جو حَیوانات کو خُوراک دیتا ہے اور کوّے کے بچّوں کو جو کائیں کائیں کرتے ہیں ۔
  • گھوڑے کے زور میں اُس کی خُوشنُودی نہیں۔ نہ آدمی کی ٹانگوں سے اُسے کوئی خُوشی ہے۔
  • خُداوند اُن سے خُوش ہے جو اُس سے ڈرتے ہیں اور اُن سے جو اُس کی شفقت کے اُمیدوار ہیں ۔
  • اَے یروشلِیم ! خُداوند کی سِتایش کر۔ اَے صِیُّون ! اپنے خُدا کی سِتایش کر۔
  • کیونکہ اُس نے تیرے پھاٹکوں کے بینڈوں کو مضبُوط کِیا ہے۔ اُس نے تیرے اندر تیری اَولاد کو برکت دی ہے۔
  • وہ تیری حُدُود میں امن رکھتا ہے۔ وہ تُجھے اچھّے سے اچھّے گیہُوں سے آسُودہ کرتا ہے ۔
  • وہ اپنا حُکم زمِین پر بھیجتا ہے۔ اُس کا کلام نہایت تیزرَو ہے۔
  • وہ برف کو اُون کی مانِند گِراتا ہے۔ اور پالے کو راکھ کی مانِند بکھیرتا ہے۔
  • وہ یخ کو لُقموں کی مانِند پھینکتا ہے۔ اُس کی ٹھنڈ کون سہہ سکتاہے؟
  • وہ اپنا کلام نازِل کر کے اُن کو پِگھلا دیتا ہے۔ وہ ہوا چلاتا ہے اور پانی بہنے لگتا ہے۔
  • وہ اپنا کلام یعقُوب پر ظاہِر کرتا ہے اور اپنے آئِین و احکام اِسرائیل پر۔
  • اُس نے کِسی اَور قَوم سے اَیسا سلُوک نہیں کِیا اور اُس کے احکام کو اُنہوں نے نہیں جانا۔ خُداوند کی حمد کرو۔
  • خُداوند کی حمد کرو۔ آسمان پر سے خُداوند کی حمد کرو۔ بُلندیوں پر اُس کی حمد کرو۔
  • اَے اُس کے فرِشتو! سب اُس کی حمد کرو۔ اَے اُس کے لشکرو! سب اُس کی حمد کرو۔
  • اَے سُورج!اَے چاند! اُس کی حمد کرو۔ اَے نُورانی سِتارو!سب اُس کی حمد کرو۔
  • اَے فلکُ الافلاک! اُس کی حمد کرو۔ اور تُو بھی اَے فضا پر کے پانی!
  • یہ سب خُداوند کے نام کی حمد کریں۔ کیونکہ اُس نے حُکم دِیا اور یہ پَیدا ہو گئے۔
  • اُس نے اِن کو ابدُالآباد کے لِئے قائِم کِیا ہے۔ اُس نے اٹل قانُون مُقرّر کر دِیا ہے۔
  • زمِین پر سے خُداوند کی حمد کرو۔ اَے اژدہاؤ اور سب گہرے سمُندرو!
  • اَے آگ اور اَولو! اَے برف اورکُہر! اَے طُوفانی ہوا!جو اُس کے کلام کی تعمِیل کرتی ہے۔
  • اَے پہاڑو اور سب ٹِیلو! اَے میوہ دار درختو اور سب دیودارو!
  • اَے جانورو اور سب چَوپایو! اَے رینگنے والو اورپرِندو!
  • اَے زمِین کے بادشاہو اور سب اُمّتو! اَے اُمرا اور زمِین کے سب حاکِمو!
  • اَے نَوجوانو اور کُنوارِیو! اَے بُڈّھو اوربچّو!
  • یہ سب خُداوند کے نام کی حمد کریں۔ کیونکہ صِرف اُسی کا نام مُمتاز ہے۔ اُس کا جلال زمِین اور آسمان سے بُلند ہے۔
  • اور اُس نے اپنے سب مُقدّسوں یعنی اپنی مُقرّب قَوم بنی اِسرائیل کے فخر کے لِئے اپنی قَوم کا سِینگ بُلند کِیا۔ خُداوند کی حمد کرو۔
  • خُداوند کی حمد کرو۔ خُداوند کے حضُور نیا گِیت گاؤ اور مُقدّسوں کے مجمع میں اُس کی مدح سرائی کرو ۔
  • اِسرائیل اپنے خالِق میں شادمان رہے۔ فرزندانِ صِیُّون اپنے بادشاہ کے سبب سے شادمان ہوں۔
  • وہ ناچتے ہُوئے اُس کے نام کی سِتایش کریں۔ وہ دَف اور سِتار پر اُس کی مدح سرائی کریں۔
  • کیونکہ خُداوند اپنے لوگوں سے خُوشنُود رہتا ہے۔ وہ حلِیموں کو نجات سے زِینت بخشے گا۔
  • مُقدّس لوگ جلال پر فخر کریں۔ وہ اپنے بِستروں پر خُوشی سے نغمہ سرائی کریں۔
  • اُن کے مُنہ میں خُدا کی تمجِید اور ہاتھ میں دو دھاری تلوار ہو
  • تاکہ قَوموں سے اِنتقام لیں اور اُمّتوں کو سزا دیں۔
  • اُن کے بادشاہوں کو زنجِیروں سے جکڑیں اور اُن کے سرداروں کو لوہے کی بیڑیاں پہنائیں
  • تاکہ اُن کو وہ سزا دیں جو مرقُوم ہے۔ اُس کے سب مُقدّسوں کو یہ شرف حاصِل ہے۔ خُداوند کی حمد کرو۔
  • خُداوند کی حمد کرو۔ تُم خُدا کے مَقدِس میں اُس کی حمد کرو۔ اُس کی قُدرت کے فلک پر اُس کی حمد کرو۔
  • اُس کی قُدرت کے کاموں کے سبب سے اُس کی حمد کرو۔ اُس کی بڑی عظمت کے مُطابِق اُس کی حمد کرو۔
  • نرسِنگے کی آواز کے ساتھ اُس کی حمد کرو۔ بربط اور سِتار پر اُس کی حمد کرو۔
  • دَف بجاتے اور ناچتے ہُوئے اُس کی حمد کرو۔ تاردار سازوں اور بانسلی کے ساتھ اُس کی حمد کرو ۔
  • بُلند آواز جھانجھ کے ساتھ اُس کی حمد کرو۔ زور سے جھنجھناتی جھانجھ کے ساتھ اُس کی حمد کرو۔
  • ہر مُتنفِّس خُداوند کی حمد کرے خُداوند کی حمد کرو۔
  • اِسرا ئیل کے بادشاہ سُلیما ن بِن داؤُد کی امثال۔
  • حِکمت اور تربِیت حاصِل کرنے اور فہم کی باتوں کا اِمتیاز کرنے کے لِئے۔
  • عقل مندی اور صداقت اور عدل اور راستی میں تربِیّت حاصِل کرنے کے لِئے۔
  • سادہ دِلوں کو ہوشیاری۔جوان کو عِلم اور تمِیز بخشنے کے لِئے
  • تاکہ دانا آدمی سُن کر عِلم میں ترقّی کرے اور فہِیم آدمی درُست مشوَرت تک پُہنچے۔
  • جِس سے مَثل اور تمثِیل کو۔داناؤں کی باتوں اور اُن کے مُعمّوں کو سمجھ سکے۔
  • خُداوند کا خَوف عِلم کا شرُوع ہے لیکن احمق حِکمت اور تربِیّت کی حقارت کرتے ہیں۔
  • اَے میرے بیٹے! اپنے باپ کی تربِیّت پر کان لگا اور اپنی ماں کی تعلِیم کو ترک نہ کر۔
  • کیونکہ وہ تیرے سر کے لِئے زِینت کا سِہرااور تیرے گلے کے لِئے طَوق ہوں گی۔
  • اَے میرے بیٹے! اگر گُنہگار تُجھے پُھسلائیں تُو رضامند نہ ہونا۔
  • اگر وہ کہیں ہمارے ساتھ چل۔ ہم خُون کرنے کے لِئے تاک میں بَیٹھیں اور چِھپ کر بے گُناہ کے لِئے ناحق گھات لگائیں۔
  • ہم اُن کو اِس طرح جِیتا اور سمُوچا نِگل جائیں جِس طرح پاتال مُردوں کو نِگل جاتا ہے۔
  • ہم کو ہر قِسم کا نفِیس مال مِلے گا۔ہم اپنے گھروں کو لُوٹ سے بھر لیں گے۔
  • تُو ہمارے ساتھ مِل جا۔ہم سب کی ایک ہی تَھیلی ہو گی۔
  • تو اَے میرے بیٹے! تُو اُن کے ہمراہ نہ جانا۔اُن کی راہ سے اپنا پاؤں روکنا۔
  • کیونکہ اُن کے پاؤں بدی کی طرف دَوڑتے ہیں اور خُون بہانے کے لِئے جلدی کرتے ہیں۔
  • کیونکہ پرِندہ کی آنکھوں کے سامنے جال بِچھانا عبث ہے۔
  • اور یہ لوگ تو اپنا ہی خُون کرنے کے لِئے تاک میں بَیٹھتے ہیں اور چِھپ کر اپنی ہی جان کی گھات لگاتے ہیں۔
  • نفع کے لالچی کی راہیں اَیسی ہی ہیں۔اَیسا نفع اُس کی جان لے کر ہی چھوڑتا ہے۔
  • حِکمت کُوچہ میں زور سے پُکارتی ہے۔وہ راستوں میں اپنی آواز بُلند کرتی ہے۔
  • وہ پُرہجُوم بازار میں چِلاّتی ہے۔وہ پھاٹکوں کے مدخل پراور شہر میں یہ کہتی ہے:-
  • اَے نادانو! تُم کب تک نادانی کو دوست رکھّو گے؟اور ٹھٹّھا باز کب تک ٹھٹّھابازی سے خُوش رہیں گے اور احمق کب تک عِلم سے عداوت رکھّیں گے؟
  • تُم میری ملامت کو سُن کر باز آؤ۔دیکھو! مَیں اپنی رُوح تُم پر اُنڈیلُوں گی۔مَیں تُم کو اپنی باتیں بتاؤُں گی۔
  • چُونکہ مَیں نے بُلایا اور تُم نے اِنکار کِیامَیں نے ہاتھ پَھیلایا اور کِسی نے خیال نہ کِیا۔
  • بلکہ تُم نے میری تمام مشوَرت کو ناچِیز جانااور میری ملامت کی بے قدری کی
  • اِس لِئے مَیں بھی تُمہاری مُصِیبت کے دِن ہنسُوں گی اور جب تُم پر دہشت چھا جائے گی تو ٹھٹّھا مارُوں گی۔
  • یعنی جب دہشت طُوفان کی طرح آ پڑے گی۔اور آفت بگُولے کی طرح تُم کو آلے گی۔جب مُصِیبت اور جان کنی تُم پر ٹُوٹ پڑے گی
  • تب وہ مُجھے پُکاریں گے لیکن مَیں جواب نہ دُوں گی۔اور دِل و جان سے مُجھے ڈُھونڈیں گے پر نہ پائیں گے۔
  • اِس لِئے کہ اُنہوں نے عِلم سے عداوت رکھّی اور خُداوند کے خَوف کو اِختیار نہ کِیا۔
  • اُنہوں نے میری تمام مشوَرت کی بے قدری کی اور میری ملامت کو حقِیر جانا۔
  • پس وہ اپنی ہی روِش کا پَھل کھائیں گے اور اپنے ہی منصُوبوں سے پیٹ بھریں گے۔
  • کیونکہ نادانوں کی برگشتگی اُن کو قتل کرے گی اور احمقوں کی فارِغُ البالی اُن کی ہلاکت کا باعِث ہو گی۔
  • لیکن جو میری سُنتا ہے وہ محفُوظ ہو گااور آفت سے نِڈر ہو کر اِطمِینان سے رہے گا۔
  • اَے میرے بیٹے! اگر تُو میری باتوں کو قبُول کرے اور میرے فرمان کو نِگاہ میں رکھّے۔
  • اَیسا کہ تُو حِکمت کی طرف کان لگائے اور فہم سے دِل لگائے
  • بلکہ اگر تُو عقل کو پُکارے اور فہم کے لِئے آواز بُلند کرے
  • اور اُس کو اَیسا ڈھُونڈے جَیسے چاندی کواور اُس کی اَیسی تلاش کرے جَیسی پوشِیدہ خزانوں کی
  • تو تُو خُداوند کے خَوف کو سمجھے گااور خُدا کی معرِفت کو حاصِل کرے گا
  • کیونکہ خُداوند حِکمت بخشتا ہے۔عِلم و فہم اُسی کے مُنہ سے نِکلتے ہیں۔
  • وہ راست بازوں کے لِئے مدد تیّار رکھتا ہے اور راست رَو کے لِئے سِپر ہے۔
  • تاکہ وہ عدل کی راہوں کی نِگہبانی کرے اور اپنے مُقدّسوں کی راہ کو محفُوظ رکھّے۔
  • تب تُو صداقت اور عدل اور راستی کوبلکہ ہر ایک اچھّی راہ کو سمجھے گا۔
  • کیونکہ حِکمت تیرے دِل میں داخِل ہو گی اور عِلم تیری جان کو مرغُوب ہو گا۔
  • تِمیز تیری نِگہبان ہو گی۔فہم تیری حِفاظت کرے گا
  • تاکہ تُجھے شرِیر کی راہ سے اور کج گو سے بچائیں۔
  • جو راست بازی کی راہ کو ترک کرتے ہیں تاکہ تارِیکی کی راہوں میں چلیں۔
  • جو بدکاری سے خُوش ہوتے ہیں اور شرارت کی کج روی میں خُوش رہتے ہیں۔
  • جِن کی روِشیں ناہمواراور جِن کی راہیں ٹیڑھی ہیں۔
  • تاکہ تُجھے بیگانہ عَورت سے بچائیں یعنی چِکنی چُپڑی باتیں کرنے والی پرائی عَورت سے
  • جو اپنی جوانی کے ساتھی کو چھوڑ دیتی اور اپنے خُدا کے عہد کو بُھول جاتی ہے۔
  • کیونکہ اُس کا گھر مَوت کی اُترائی پر ہے اور اُس کی راہیں پاتال کو جاتی ہیں۔
  • جو کوئی اُس کے پاس جاتا ہے واپس نہیں آتااور زِندگی کی راہوں تک نہیں پُہنچتا۔
  • تاکہ تُو نیکوں کی راہ پر چلے اور صادِقوں کی راہوں پر قائِم رہے۔
  • کیونکہ راست باز مُلک میں بسیں گے اور کامِل اُس میں آباد رہیں گے۔
  • لیکن شرِیر زمِین پر سے کاٹ ڈالے جائیں گے اور دغاباز اُس سے اُکھاڑ پھینکے جائیں گے۔
  • اَے میرے بیٹے! میری تعلِیم کو فراموش نہ کر۔ بلکہ تیرا دِل میرے حُکموں کو مانے۔
  • کیونکہ تُو اِن سے عُمر کی درازی اور پِیری اور سلامتی حاصِل کرے گا۔
  • شفقت اور سچّائی تُجھ سے جُدا نہ ہوں۔تُو اُن کو اپنے گلے کا طَوق بنانا اور اپنے دِل کی تختی پرلِکھ لینا۔
  • یُوں تُو خُدا اور اِنسان کی نظر میں مقبُولِیتّ اور عقل مندی حاصِل کرے گا۔
  • سارے دِل سے خُداوند پر توکُّل کراور اپنے فہم پر تکیہ نہ کر۔
  • اپنی سب راہوں میں اُس کو پہچان اور وہ تیری را ہنُمائی کرے گا۔
  • تُو اپنی ہی نِگاہ میں دانِش مند نہ بن۔ خُداوند سے ڈر اور بدی سے کنارہ کر۔
  • یہ تیری ناف کی صِحت اور تیری ہڈِّیوں کی تازگی ہو گی۔
  • اپنے مال سے اور اپنی ساری پَیداوار کے پہلے پَھلوں سے خُداوند کی تعظِیم کر۔
  • یُوں تیرے کھّتے خُوب بھرے رہیں گے اور تیرے حَوض نئی مَے سے لبریز ہوں گے۔
  • اَے میرے بیٹے! خُداوند کی تنبِیہ کوحِقیر نہ جان اور اُس کی ملامت سے بیزار نہ ہو۔
  • کیونکہ خُداوند اُسی کو ملامت کرتا ہے جِس سے اُسے مُحبّت ہے۔جَیسے باپ اُس بیٹے کو جِس سے وہ خُوش ہے۔
  • مُبارک ہے وہ آدمی جو حِکمت کو پاتا ہے اور وہ جو فہم حاصِل کرتا ہے
  • کیونکہ اِس کا حصُول چاندی کے حصُول سے اور اِس کا نفع کُندن سے بِہتر ہے۔
  • وہ مرجان سے زِیادہ بیش بہا ہے اور تیری مرغُوب چِیزوں میں بے نظِیر۔
  • اُس کے دہنے ہاتھ میں عُمر کی درازی ہے اور اُس کے بائیں ہاتھ میں دَولت وعِزّت۔
  • اُس کی راہیں خُوش گوار راہیں ہیں اور اُس کے سب راستے سلامتی کے ہیں۔
  • جو اُسے پکڑے رہتے ہیں وہ اُن کے لِئے حیات کا درخت ہے اور ہر ایک جو اُسے لِئے رہتا ہے مُبارک ہے۔
  • خُداوند نے حِکمت سے زمِین کی بُنیاد ڈالی اور فہم سے آسمان کو قائِم کِیا۔
  • اُسی کے عِلم سے گہراؤ کے سوتے پھُوٹ نِکلے اور افلاک شبنم ٹپکاتے ہیں۔
  • اَے میرے بیٹے! دانائی اور تمِیز کی حِفاظت کر۔ اُن کو اپنی آنکھوں سے اوجھل نہ ہونے دے۔
  • یُوں وہ تیری جان کی حیات اور تیرے گلے کی زِینت ہوں گی۔
  • تب تُو بے کھٹکے اپنے راستہ پر چلے گا اور تیرے پاؤں کو ٹھیس نہ لگے گی۔
  • جب تُو لیٹے گا تو خَوف نہ کھائے گا۔ بلکہ تُو لیٹ جائے گااور تیری نِیندمِیٹھی ہو گی۔
  • ناگہانی دہشت سے خَوف نہ کھانااور نہ شرِیروں کی ہلاکت سے جب وہ آئے۔
  • کیونکہ خُداوند تیرا سہارا ہو گااور تیرے پاؤں کو پھنس جانے سے محفُوظ رکھّے گا۔
  • بھلائی کے حق دار سے اُسے دریغ نہ کرناجب تیرے مقدُور میں ہو۔
  • جب تیرے پاس دینے کوکُچھ ہوتُو اپنے ہمسایہ سے یہ نہ کہنا اب جا ۔ پِھر آنا۔مَیں تُجھے کل دُوں گا۔
  • اپنے ہمسایہ کے خِلاف بُرائی کا منصُوبہ نہ باندھنا۔ جِس حال کہ وہ تیرے پڑوس میں بے کھٹکے رہتا ہے۔
  • اگر کِسی نے تُجھے نُقصان نہ پُہنچایا ہوتُو اُس سے بے سبب جھگڑا نہ کرنا۔
  • تُندخُوآدمی پر حسد نہ کرنااور اُس کی کِسی روِش کو اِختیار نہ کرنا۔
  • کیونکہ کج رَو سے خُداوند کو نفرت ہے لیکن راست باز اُس کے محرمِ راز ہیں۔
  • شرِیروں کے گھر پر خُداوند کی لَعنت ہے لیکن صادِقوں کے مسکن پر اُس کی برکت ہے۔
  • یقیناً وہ ٹھٹّھابازوں پر ٹھٹھّے مارتا ہے لیکن فروتنوں پر فضل کرتا ہے۔دانا جلال کے وارِث ہوں گے لیکن احمقوں کی ترقّی شرمِندگی ہو گی ۔
  • اَے میرے بیٹو! باپ کی تربِیت پر کان لگاؤاور فہم حاصِل کرنے کے لِئے توجُّہ کرو۔
  • کیونکہ مَیں تُم کو اچھّی تلقِین کرتا ہُوں۔تُم میری تعلِیم کو ترک نہ کرنا۔
  • کیونکہ مَیں بھی اپنے باپ کا بیٹا تھااور اپنی ماں کی نِگاہ میں نازُک اور اکیلا لاڈلا۔
  • باپ نے مُجھے سِکھایا اور مُجھ سے کہامیری باتیں تیرے دِل میں رہیں۔میرے فرمان بجا لا اور زِندہ رہ۔
  • حِکمت حاصِل کر ۔ فہم حاصِل کر۔بُھولنا مت اور میرے مُنہ کی باتوں سے برگشتہ نہ ہونا۔
  • حِکمت کو ترک نہ کرنا ۔ وہ تیری حِفاظت کرے گی۔اُس سے مُحبّت رکھنا ۔ وہ تیری نِگہبان ہو گی۔
  • حِکمت افضل اصل ہے ۔ پس حِکمت حاصِل کربلکہ اپنے تمام حاصِلات سے فہم حاصِل کر۔
  • اُس کی تعظِیم کر ۔ وہ تُجھے سرفراز کرے گی۔جب تُو اُسے گلے لگائے گا وہ تُجھے عِزّت بخشے گی۔
  • وہ تیرے سر پر زِینت کا سِہرا باندھے گی اور تُجھ کو جمال کا تاج عطا کرے گی۔
  • اَے میرے بیٹے! سُن اور میری باتوں کو قبُول کراور تیری زِندگی کے دِن بُہت سے ہوں گے۔
  • مَیں نے تُجھے حِکمت کی راہ بتائی ہے اور راہِ راست پر تیری راہنُمائی کی ہے
  • جب تُو چلے گا تیرے قدم کوتاہ نہ ہوں گے اور اگرتُو دَوڑے تو ٹھوکر نہ کھائے گا۔
  • تربِیّت کو مضبُوطی سے پکڑے رہ ۔ اُسے جانے نہ دے۔اُس کی حِفاظت کر کیونکہ وہ تیری حیات ہے۔
  • شرِیروں کے راستہ میں نہ جانا اور بُرے آدمِیوں کی راہ میں نہ چلنا۔
  • اُس سے بچنا ۔ اُس کے پاس سے نہ گُذرنا ۔اُس سے مُڑ کر آگے بڑھ جانا۔
  • کیونکہ وہ جب تک بُرائی نہ کر لیں سوتے نہیں۔اور جب تک کِسی کو گِرا نہ دیں اُن کی نِیند جاتی رہتی ہے۔
  • کیونکہ وہ شرارت کی روٹی کھاتے اور ظُلم کی مَے پِیتے ہیں۔
  • لیکن صادِقوں کی راہ نُورِ سحر کی مانِند ہے جِس کی روشنی دوپہر تک بڑھتی ہی جاتی ہے۔
  • شرِیروں کی راہ تارِیکی کی مانِند ہے۔وہ نہیں جانتے کہ کِن چِیزوں سے اُن کو ٹھوکر لگتی ہے۔
  • اَے میرے بیٹے! میری باتوں پر توجُّہ کر۔ میرے کلام پر کان لگا۔
  • اُس کو اپنی آنکھ سے اوجھل نہ ہونے دے۔اُس کو اپنے دِل میں رکھ۔
  • کیونکہ جو اِس کو پا لیتے ہیں یہ اُن کی حیات اور اُن کے سارے جِسم کی صِحت ہے۔
  • اپنے دِل کی خُوب حِفاظت کرکیونکہ زِندگی کا سرچشمہ وُہی ہے۔
  • کج گو مُنہ تُجھ سے الگ رہے۔ دروغ گو لب تُجھ سے دُور ہوں۔
  • تیری آنکھیں سامنے ہی نظر کریں اور تیری پلکیں سِیدھی رہیں۔
  • اپنے پاؤں کے راستہ کو ہموار بنااور تیری سب راہیں قائِم رہیں۔
  • نہ دہنے مُڑ نہ بائیں اور پاؤں کو بدی سے ہٹا لے۔
  • اَے میرے بیٹے! میری حِکمت پر توجُّہ کر۔میرے فہم پر کان لگا۔
  • تاکہ تُو تمِیز کو محفُوظ رکھّے اور تیرے لب عِلم کے نِگہبان ہوں۔
  • کیونکہ بیگانہ عَورت کے ہونٹوں سے شہد ٹپکتا ہے اور اُس کا مُنہ تیل سے زِیادہ چِکنا ہے
  • پر اُس کا انجام ناگدَونے کی مانِند تلخ اور دو دھاری تلوار کی مانِند تیز ہے۔
  • اُس کے پاؤں مَوت کی طرف جاتے ہیں۔اُس کے قدم پاتال تک پُہنچتے ہیں۔
  • سو اُسے زِندگی کا ہموار راستہ نہیں مِلتا۔اُس کی راہیں بے ٹھِکانا ہیں پر وہ بے خبر ہے۔
  • اِس لئے اَے میرے بیٹو! میری سُنواور میرے مُنہ کی باتوں سے برگشتہ نہ ہو۔
  • اُس عَورت سے اپنی راہ دُور رکھ اور اُس کے گھر کے دروازہ کے پاس بھی نہ جا۔
  • اَیسا نہ ہو کہ تُو اپنی آبرُو کِسی غَیر کے اور اپنی عُمر بے رحم کے حوالہ کرے۔
  • اَیسا نہ ہو کہ بیگانے تیری قُوّ ت سے سیر ہوں اور تیری کمائی کِسی غَیر کے گھر جائے۔
  • اور جب تیرا گوشت اور تیرا جِسم گُھل جائیں تو تُو اپنے انجام پر نَوحہ کرے
  • اور کہے مَیں نے تربِیّت سے کَیسی عداوت رکھّی اور میرے دِل نے ملامت کو حقِیر جانا۔
  • نہ مَیں نے اپنے اُستادوں کا کہا مانانہ اپنے تربِیّت کرنے والوں کی سُنی!
  • مَیں جماعت اور مجلِس کے درمِیان قریباً سب بُرائیوں میں مُبتلا ہُؤا۔
  • تُو پانی اپنے ہی حَوض سے اور بہتا پانی اپنے ہی چشمہ سے پِینا۔
  • کیا تیرے چشمے باہر بہہ جائیں اور پانی کی ندیاں کُوچوں میں؟
  • وہ فقط تیرے ہی لِئے ہوں۔نہ تیرے ساتھ غَیروں کے لِئے بھی۔
  • تیرا سوتا مُبارک ہو اور تُو اپنی جوانی کی بِیوی کے ساتھ شاد رہ۔
  • پیاری ہرنی اور دِل فریب غزال کی مانِنداُس کی چھاتِیاں تُجھے ہر وقت آسُودہ کریں اور اُس کی مُحبّت تُجھے ہمیشہ فریفتہ رکھّے۔
  • اَے میرے بیٹے! تُجھے بیگانہ عَورت کیوں فریفتہ کرے اورتُو غَیر عَورت سے کیوں ہم آغوش ہو؟
  • کیونکہ اِنسان کی راہیں خُداوند کی آنکھوں کے سامنے ہیں اور وُہی اُس کے سب راستوں کو ہموار بناتا ہے۔
  • شرِیر کو اُسی کی بدکاری پکڑے گی اور وہ اپنے ہی گُناہ کی رسِیّوں سے جکڑا جائے گا۔
  • وہ تربِیّت نہ پانے کے سبب سے مَر جائے گا۔اور اپنی سخت حماقت کے سبب سے گُمراہ ہو گا۔
  • اَے میرے بیٹے! اگر تُو اپنے پڑوسی کا ضامِن ہُؤا ہے۔اگر تُو ہاتھ پر ہاتھ مار کر کِسی بیگانہ کا ذِمّہ وار ہُؤا ہے
  • توتُو اپنے ہی مُنہ کی باتوں میں پھنسا۔تُو اپنے ہی مُنہ کی باتوں سے پکڑا گیا۔
  • سو اَے میرے بیٹے! چُونکہ تُو اپنے پڑوسی کے ہاتھ میں پھنس گیا ہے۔ اب یہ کر اور اپنے آپ کو بچا لے۔جا ۔ خاکسار بن کر اپنے پڑوسی سے اِصرار کر۔
  • تُو نہ اپنی آنکھوں میں نِیند آنے دے اور نہ اپنی پلکوں میں جھپکی۔
  • اپنے آپ کو ہرنی کی مانِندصیّاد کے ہاتھ سے اور چِڑیا کی مانِند چڑیمار کے ہاتھ سے چُھڑا۔
  • اَے کاہِل! چیونٹی کے پاس جا۔اُس کی روِشوں پرغَور کر اور دانِش مند بن۔
  • جو باوُجُودیکہ اُس کا نہ کوئی سردارنہ ناظِر نہ حاکِم ہے۔
  • گرمی کے مَوسم میں اپنی خُوراک مُہیّا کرتی ہے اور فصل کٹنے کے وقت اپنی خُورِش جمع کرتی ہے۔
  • اَے کاہِل! تُو کب تک پڑا رہے گا؟تُو نِیند سے کب اُٹھے گا؟
  • تھوڑی سی نِیند ۔ ایک اَور جھپکی۔ذرا پڑے رہنے کو ہاتھ پر ہاتھ۔
  • اِسی طرح تیری مُفلسی راہزن کی طرح اور تیری تنگ دستی مسلّح آدمی کی طرح آ پڑے گی۔
  • خبِیث و بدکار آدمی ٹیڑھی تِرچھی زُبان لِئے پِھرتا ہے۔
  • وہ آنکھ مارتا ہے ۔ وہ پاؤں سے باتیں اور اُنگلیوں سے اِشارہ کرتا ہے۔
  • اُس کے دِل میں کجی ہے ۔ وہ بُرائی کے منصُوبے باندھتا رہتا ہے وہ فِتنہ انگیز ہے۔
  • اِس لئے آفت اُس پر ناگہاں آ پڑے گی۔وہ یک لخت توڑ دِیا جائے گا اور کوئی چارہ نہ ہو گا۔
  • چھ چِیزیں ہیں جِن سے خُداوند کو نفرت ہے بلکہ سات ہیں جِن سے اُسے کرا ہِیت ہے۔
  • اُونچی آنکھیں ۔ جُھوٹی زُبان۔ بے گُناہ کا خُون بہانے والے ہاتھ۔
  • برُے منصُوبے باندھنے والا دِل۔ شرارت کے لِئے تیز رَو پاؤں۔
  • جُھوٹا گواہ جو دروغ گوئی کرتا ہے اور جو بھائیوں میں نِفاق ڈالتا ہے۔
  • اَے میرے بیٹے! اپنے باپ کے فرمان کو بجا لا اور اپنی ماں کی تعلِیم کو نہ چھوڑ۔
  • اِن کو اپنے دِل پر باندھے رکھ اور اپنے گلے کا طَوق بنا لے۔
  • یہ چلتے وقت تیری رہبری اور سوتے وقت تیری نِگہبانی اور جاگتے وقت تجھ سے باتیں کرے گی۔
  • کیونکہ فرمان چراغ ہے اور تعلِیم نُوراور تربِیّت کی ملامت حیات کی راہ ہے۔
  • تاکہ تُجھ کو برُی عَورت سے بچائے یعنی بیگانہ عَورت کی زُبان کی چاپلُوسی سے۔
  • تُو اپنے دِل میں اُس کے حُسن پر عاشِق نہ ہواور وہ تُجھ کو اپنی پلکوں سے شِکار نہ کرے۔
  • کیونکہ چھنال کے سبب سے آدمی ٹُکڑے کامُحتاج ہو جاتا ہے۔ اور زانِیہ قیمتی جان کا شِکار کرتی ہے۔
  • کیا ممُکِن ہے کہ آدمی اپنے سِینہ میں آگ رکھّے اور اُس کے کپڑے نہ جلیں؟
  • یا کوئی انگاروں پر چلے اور اُس کے پاؤں نہ جُھلسیں؟
  • وہ بھی اَیسا ہے جو اپنے پڑوسی کی بِیوی کے پاس جاتاہے۔جو کوئی اُسے چُھوئے بے سزا نہ رہے گا۔
  • چور اگر بُھوک کے مارے اپنا پیٹ بھرنے کو چوری کرے تو لوگ اُسے حقِیر نہیں جانتے۔
  • پراگر وہ پکڑا جائے تو سات گُناہ بھرے گا۔اُسے اپنے گھر کا سارا مال دینا پڑے گا۔
  • جو کِسی عَورت سے زِنا کرتا ہے وہ بے عقل ہے۔ وُہی اَیسا کرتا ہے جو اپنی جان کو ہلاک کرناچاہتا ہے۔
  • وہ زخم اور ذِلّت اُٹھائے گااور اُس کی رُسوائی کبھی نہ مِٹے گی۔
  • کیونکہ غَیرت سے آدمی غضب ناک ہوتا ہے اور وہ اِنتقام کے دِن نہیں چھوڑے گا۔
  • وہ کوئی فدِیہ منظُور نہیں کرے گااور گو تُو بُہت سے اِنعام بھی دے تَو بھی وہ راضی نہ ہو گا۔
  • اَے میرے بیٹے! میری باتوں کو مان اور میرے فرمان کو نِگاہ میں رکھ۔
  • میرے فرمان کو بجا لا اور زِندہ رہ اور میری تعلِیم کو اپنی آنکھ کی پُتلی جان۔
  • اُن کو اپنی اُنگلیوں پر باندھ لے۔اُن کو اپنے دِل کی تختی پر لِکھ لے۔
  • حِکمت سے کہہ تُو میری بِہن ہے اور فہم کو اپنا رِشتہ دار قرار دے۔
  • تاکہ وہ تُجھ کو پرائی عَورت سے بچائیں یعنی بیگانہ عَورت سے جو چاپلُوسی کی باتیں کرتی ہے۔
  • کیونکہ مَیں نے اپنے گھر کی کھِڑکی سے یعنی جھروکے میں سے باہر نِگاہ کی
  • اور مَیں نے ایک بے عقل جوان کو نادانوں کے درمِیان دیکھا۔یعنی نَوجوانوں کے درمِیان وہ مُجھے نظر آیا
  • کہ اُس عَورت کے گھر کے پاس گلی کے موڑ سے جارہا ہے اور اُس نے اُس کے گھر کا راستہ لِیا۔
  • دِن چِھپے شام کے وقت۔رات کے اندھیرے اور تارِیکی میں
  • اور دیکھو! وہاں اُس سے ایک عَورت آمِلی جو دِل کی چالاک اور کسبی کا لِباس پہنے تھی۔
  • وہ غَوغائی اورخُود سر ہے۔اُس کے پاؤں اپنے گھر میں نہیں ٹِکتے۔
  • ابھی وہ کُوچوں میں ہے ۔ ابھی بازاروں میں اور ہر موڑ پر گھات میں بَیٹھتی ہے۔
  • سو اُس نے اُس کو پکڑ کر چُوما اور بے حیا مُنہ سے اُسے کہنے لگی
  • سلامتی کی قُربانی کے ذبِیحے مُجھ پر فرض تھے۔آج مَیں نے اپنی نذریں ادا کی ہیں۔
  • اِسی لئے مَیں تیری مُلاقات کونِکلی کہ کِسی طرح تیرا دِیدار حاصِل کرُوں ۔ سو تُو مُجھے مِل گیا۔
  • مَیں نے اپنے پلنگ پر کامدار غالِیچے اورمِصر کے سُوت کے دھاری دار کپڑے بِچھائے ہیں۔
  • مَیں نے اپنے بِستر کومُر اورعُوداور دارچِینی سے مُعطّر کِیا ہے۔
  • آ ہم صُبح تک دِل بھر کر عِشق بازی کریں اور مُحبّت کی باتوں سے دِل بہلائیں۔
  • کیونکہ میراشَوہر گھر میں نہیں۔اُس نے دُور کا سفر کِیا ہے۔
  • وہ اپنے ساتھ روپَے کی تَھیلی لے گیاہے اور پُورے چاند کے وقت گھر آئے گا۔
  • اُس نے مِیٹھی مِیٹھی باتوں سے اُس کو پُھسلا لِیااور اپنے لبوں کی چاپلُوسی سے اُس کو بہکا لِیا۔
  • وہ فوراً اُس کے پِیچھے ہو لِیا۔جَیسے بَیل ذبح ہونے کو جاتا ہے یا بیڑیوں میں احمق سزا پانے کو۔
  • جَیسے پرِندہ جال کی طرف تیز جاتا ہے اور نہیں جانتا کہ وہ اُس کی جان کے لِئے ہے۔حتیّٰ کہ تِیر اُس کے جگر کے پار ہو جائے گا۔
  • سو اب اَے بیٹو! میری سُنواور میرے مُنہ کی باتوں پر توجُّہ کرو۔
  • تیرا دِل اُس کی راہوں کی طرف مائِل نہ ہو۔تُو اُس کے راستوں میں گُمراہ نہ ہونا۔
  • کیونکہ اُس نے بُہتوں کو زخمی کر کے گِرا دِیا ہے۔ بلکہ اُس کے مقتُول بے شُمار ہیں۔
  • اُس کا گھر پاتال کا راستہ ہے اور مَوت کی کوٹھریوں کو جاتا ہے۔
  • کیا حِکمت پُکار نہیں رہی اور فہم آواز بُلند نہیں کر رہا؟
  • وہ راہ کے کنارے کی اُونچی جگہوں کی چوٹِیوں پر جہاں سڑکیں مِلتی ہیں کھڑی ہوتی ہے۔
  • پھاٹکوں کے پاس شہر کے مدخل پر یعنی دروازوں کے مدخل پر وہ زور سے پُکارتی ہے۔
  • اَے آدمِیو! مَیں تُم کو پُکارتی ہُوں اور بنی آدم کو آواز دیتی ہُوں۔
  • اَے سادہ دِلو! ہوشیاری سِیکھو اور اَے احمقو! دانا دِل بنو۔
  • سُنو! کیونکہ مَیں لطِیف باتیں کہُوں گی اور میرے لبوں سے راستی کی باتیں نِکلیں گی ۔
  • اِس لِئے کہ میرا مُنہ سچّائی کو بیان کرے گااور میرے ہونٹوں کو شرارت سے نفرت ہے۔
  • میرے مُنہ کی سب باتیں صداقت کی ہیں۔ اُن میں کچھ ٹیڑھا تِرچھا نہیں ہے۔
  • سمجھنے والے کے لِئے وہ سب صاف ہیں اور عِلم حاصِل کرنے والوں کے لِئے راست ہیں۔
  • چاندی کو نہیں بلکہ میری تربِیّت کو قبُول کرو اورکُندن سے بڑھ کرعِلم کو۔
  • کیونکہ حِکمت مرجان سے افضل ہے اور سب مرغُوب چِیزوں میں بے نظِیر۔
  • مُجھ حِکمت نے ہوشیاری کو اپنا مسکن بنایا ہے اور عِلم اورتمِیز کو پا لیتی ہُوں۔
  • خُداوند کا خَوف بدی سے عداوت ہے۔ غرُور اور گھمنڈ اور بُری راہ اور کج گو مُنہ سے مُجھے نفرت ہے۔
  • مشوَرت اور حِمایت میری ہیں۔ فہم مَیں ہی ہُوں ۔ مُجھ میں قُدرت ہے۔
  • میری بدَولت بادشاہ سلطنت کرتے اور اُمرا اِنصاف کا فتویٰ دیتے ہیں۔
  • میری ہی بدَولت حاکِم حُکومت کرتے ہیں اور سردار یعنی دُنیا کے سب قاضی بھی۔
  • جومُجھ سے مُحبّت رکھتے ہیں مَیں اُن سے مُحبّت رکھتی ہُوں اور جو مُجھے دِل سے ڈُھونڈتے ہیں وہ مُجھے پا لیں گے۔
  • دَولت و عِزّت میرے ساتھ ہیں۔ بلکہ دائمِی دَولت اور صداقت بھی۔
  • میرا پَھل سونے سے بلکہ کُندن سے بھی بِہتر ہے اور میرا حاصِل خالِص چاندی سے۔
  • مَیں صداقت کی راہ پر اِنصاف کے راستوں میں چلتی ہُوں۔
  • تاکہ مَیں اُن کو جو مُجھ سے مُحبّت رکھتے ہیں مال کے وارِث بناؤُں اور اُن کے خزانوں کو بھر دُوں۔
  • خُداوند نے اِنتظامِ عالَم کے شرُوع میں اپنی قدِیمی صنعتوں سے پہلے مُجھے پَیداکِیا۔
  • مَیں ازل سے یعنی اِبتدا ہی سے مُقرّر ہُوئی۔ اِس سے پہلے کہ زمِین تھی۔
  • مَیں اُس وقت پَیدا ہُوئی جب گہراؤ نہ تھے۔ جب پانی سے بھرے ہُوئے چشمے بھی نہ تھے ۔
  • مَیں پہاڑوں کے قائِم کِئے جانے سے پہلے اور ٹِیلوں سے پہلے خلق ہُوئی۔
  • جبکہ اُس نے ابھی نہ زمِین کو بنایا تھا نہ مَیدانوں کو اور نہ زمِین کی خاک کی اِبتدا تھی ۔
  • جب اُس نے آسمان کو قائِم کِیا مَیں وہِیں تھی۔ جب اُس نے سمُندر کی سطح پر دائِرہ کھینچا۔
  • جب اُس نے اُوپر افلاک کو اُستوارکِیا اور گہراؤ کے سوتے مضبُوط ہو گئے۔
  • جب اُس نے سمُندر کی حدٹھہرائی تاکہ پانی اُس کے حُکم کو نہ توڑے۔ جب اُس نے زمِین کی بُنیاد کے نِشان لگائے
  • اُس وقت ماہِر کارِیگر کی مانِند مَیں اُس کے پاس تھی اور مَیں ہر روز اُس کی خُوشنُودی تھی اور ہمیشہ اُس کے حضُور شادمان رہتی تھی۔
  • آبادی کے لائِق زمِین سے شادمان تھی اور میری خُوشنُودی بنی آدم کی صُحبت میں تھی ۔
  • اِس لِئے اَے بیٹو! میری سنُو کیونکہ مُبارک ہیں وہ جو میری راہوں پر چلتے ہیں ۔
  • تربِیّت کی بات سُنو اور دانا بنو اور اِس کو ردّ نہ کرو۔
  • مُبارک ہے وہ آدمی جو میری سُنتا ہے اور ہر روز میرے پھاٹکوں پر اِنتظار کرتا ہے اور میرے دروازوں کی چَوکھٹوں پر ٹھہرا رہتا ہے۔
  • کیونکہ جو مُجھ کو پاتا ہے زِندگی پاتا ہے اور وہ خُداوند کا مقبُول ہو گا۔
  • لیکن جو مُجھ سے بھٹک جاتا ہے اپنی ہی جان کو نُقصان پُہنچاتا ہے۔ مُجھ سے عداوت رکھنے والے سب مَوت سے مُحبّت رکھتے ہیں۔
  • حِکمت نے اپنا گھر بنا لِیا۔ اُس نے اپنے ساتوں سُتُون تراش لِئے ہیں۔
  • اُس نے اپنے جانوروں کو ذبح کر لِیا اور اپنی مَے مِلا کر تیّار کر لی۔ اُس نے اپنا دسترخوان بھی چُن لِیا۔
  • اُس نے اپنی سہیلیوں کو روانہ کِیا ہے۔وہ خُود شہر کی اُونچی جگہوں پر پُکارتی ہے۔
  • جو سادہ دِل ہے اِدھر آ جائے۔اور بے عقل سے وہ یہ کہتی ہے
  • آؤ! میری روٹی میں سے کھاؤاور میری مِلائی ہُوئی مَے میں سے پِیو۔
  • اَے سادہ دِلو! باز آؤ اور زِندہ رہواور فہم کی راہ پر چلو۔
  • ٹھٹھّاباز کو تنبِیہ کرنے والا لَعن طعن اُٹھائے گااور شرِیر کو ملامت کرنے والے پر دھبّا لگے گا۔
  • ٹھٹّھاباز کو ملامت نہ کر ۔ نہ ہو کہ وہ تُجھ سے عداوت رکھنے لگے۔دانا کو ملامت کر اور وہ تُجھ سے مُحبّت رکھّے گا۔
  • دانا کو تربِیّت کر اور وہ اَور بھی دانا بن جائے گا۔صادِق کو سِکھا اور وہ عِلم میں ترقّی کرے گا۔
  • خُداوند کا خَوف حِکمت کا شرُوع ہے اور اُس قُدُّوس کی پہچان فہم ہے۔
  • کیونکہ میری بدَولت تیرے ایّام بڑھ جائیں گے اور تیری زِندگی کے سال زِیادہ ہوں گے۔
  • اگر تُو دانا ہے تو اپنے لِئے اور اگر تُو ٹھٹّھاباز ہے تو خُود ہی بُھگتے گا۔
  • احمق عَورت غَوغائی ہے۔وہ نادان ہے اور کُچھ نہیں جانتی۔
  • وہ اپنے گھر کے دروازہ پرشہر کی اُونچی جگہوں میں بَیٹھ جاتی ہے
  • تاکہ آنے جانے والوں کو بُلائے جو اپنے اپنے راستہ پر سِیدھے جا رہے ہیں۔
  • سادہ دِل اِدھر آ جائیں اور بے عقل سے وہ یہ کہتی ہے
  • چوری کا پانی مِیٹھا ہے اور پوشِیدگی کی روٹی لذِیذ
  • پر وہ نہیں جانتا کہ وہاں مُردے پڑے ہیں اور اُس عَورت کے مِہمان پاتال کی تہہ میں ہیں۔
  • سُلیمان کی امثال دانا بیٹا باپ کو خُوش رکھتا ہے لیکن احمق بیٹا اپنی ماں کا غم ہے۔
  • شرارت کے خزانے عبث ہیں لیکن صداقت مَو ت سے چُھڑاتی ہے۔
  • خُداوند صادِق کی جان کو فاقہ نہ کرنے دے گاپر شرِیروں کی ہوس کو دُور و دفع کرے گا۔
  • جو ڈِھیلے ہاتھ سے کام کرتا ہے کنگال ہو جاتا ہے لیکن محِنتی کا ہاتھ دَولت مند بنا دیتا ہے۔
  • وہ جو گرمی میں جمع کرتا ہے دانا بیٹا ہے پر وہ بیٹا جو دِرَو کے وقت سوتا رہتا ہے شرم کا باعِث ہے۔
  • صادِق کے سر پر برکتیں ہوتی ہیں لیکن شرِیروں کے مُنہ کوظُلم ڈھانکتا ہے۔
  • راست آدمی کی یادگار مُبارک ہے لیکن شرِیروں کا نام سڑ جائے گا۔
  • دانا دِل فرمان بجا لائے گاپر بکواسی احمق پچھاڑ کھائے گا۔
  • راست رَو بے کھٹکے چلتا ہے لیکن جو کج روی کرتا ہے ظاہِر ہو جائے گا۔
  • آنکھ مارنے والا رنج پُہنچاتا ہے اور بکواسی احمق پچھاڑ کھائے گا۔
  • صادِق کامُنہ حیات کا چشمہ ہے لیکن شرِیروں کے مُنہ کوظُلم ڈھانکتا ہے۔
  • عداوت جھگڑے پَیدا کرتی ہے لیکن مُحبّت سب خطاؤں کو ڈھانک دیتی ہے۔
  • عقل مند کے لبوں پر حِکمت ہے لیکن بے عقل کی پِیٹھ کے لِئے لٹھ ہے۔
  • دانا آدمی عِلم جمع کرتے ہیں لیکن احمق کا مُنہ قرِیبی ہلاکت ہے۔
  • دَولت مند کی دَولت اُس کا مُحکم شہر ہے۔کنگال کی ہلاکت اُسی کی تنگ دستی ہے۔
  • صادِق کی محِنت زِندگانی کا باعِث ہے۔شرِیر کی اِقبال مندی گُناہ کراتی ہے۔
  • تربِیّت پذِیر زِندگی کی راہ پر ہے لیکن ملامت کو ترک کرنے والا گُمراہ ہو جاتا ہے۔
  • عداوت کو چِھپانے والا دروغ گو ہے اور تُہمت لگانے والا احمق ہے۔
  • کلام کی کثرت خطا سے خالی نہیں لیکن ہونٹوں کو قابُو میں رکھنے والا دانا ہے۔
  • صادِق کی زُبان خالِص چاندی ہے۔شرِیروں کے دِل بے قدر ہیں۔
  • صادِق کے ہونٹ بُہتوں کو غذا پُہنچاتے ہیں لیکن احمق بے عقلی سے مَرتے ہیں۔
  • خُداوند ہی کی برکت دَولت بخشتی ہے اور وہ اُس کے ساتھ دُکھ نہیں مِلاتا۔
  • احمق کے لِئے شرارت کھیل ہے پر حِکمت عقل مند کے لِئے ہے۔
  • شرِیر کا خَوف اُس پر آ پڑے گااور صادِقوں کی مُراد پُوری ہو گی۔
  • جب بگُولا گُذرتا ہے تو شرِیر نیست ہو جاتا ہے لیکن صادِق ابدی بُنیاد ہے۔
  • جَیسا دانتوں کے لِئے سِرکہ اور آنکھوں کے لِئے دُھواں وَیسا ہی کاہِل اپنے بھیجنے والوں کے لِئے ہے۔
  • خُداوند کا خَوف عُمر کی درازی بخشتا ہے لیکن شرِیروں کی زِندگی کوتاہ کر دی جائے گی۔
  • صادِقوں کی اُمّید خُوشی لائے گی لیکن شرِیروں کی توقُّع خاک میں مِل جائے گی۔
  • خُداوند کی راہ راست بازوں کے لِئے پناہ گاہ لیکن بدکرداروں کے لِئے ہلاکت ہے۔
  • صادِقوں کو کبھی جُنبِش نہ ہو گی لیکن شرِیر زمِین پر قائِم نہیں رہیں گے
  • صادِق کے مُنہ سے حِکمت نِکلتی ہے لیکن کج گو زُبان کاٹ ڈالی جائے گی۔
  • صادِق کے ہونٹ پسندیدہ بات سے آشنا ہیں لیکن شرِیروں کے مُنہ کج گوئی سے ۔
  • دغا کے ترازُو سے خُداوند کو نفرت ہے لیکن پُورا باٹ اُس کی خُوشی ہے۔
  • تکبُّر کے ہمراہ رُسوائی آتی ہے لیکن خاکساروں کے ساتھ حِکمت ہے۔
  • راست بازوں کی راستی اُن کی راہنُما ہو گی لیکن دغابازوں کی کج رَوی اُن کو برباد کرے گی۔
  • قہر کے دِن مال کام نہیں آتالیکن صداقت مَوت سے رہائی دیتی ہے۔
  • کامِل کی صداقت اُس کی راہنُمائی کرے گی لیکن شرِیر اپنی ہی شرارت سے گِر پڑے گا۔
  • راست بازوں کی صداقت اُن کو رہائی دے گی لیکن دغاباز اپنی ہی بدنیّتی میں پھنس جائیں گے۔
  • مَرنے پر شرِیر کی توقُّع خاک میں مِل جاتی ہے اور ظالِموں کی اُمّید نیست ہو جاتی ہے۔
  • صادِق مُصِیبت سے رہائی پاتا ہے اور شرِیر اُس میں پڑ جاتا ہے۔
  • بے دِین اپنی باتوں سے اپنے پڑوسی کو ہلاک کرتا ہے لیکن صادِق عِلم کے ذرِیعہ سے رہائی پائے گا۔
  • صادِقوں کی خُوش حالی سے شہر خُوش ہوتا ہے اور شرِیروں کی ہلاکت پر خُوشی کی للکار ہوتی ہے۔
  • راست بازوں کی دُعا سے شہر سرفرازی پاتا ہے لیکن شرِیروں کی باتوں سے برباد ہوتا ہے۔
  • اپنے پڑوسی کی تحقِیر کرنے والا بے عقل ہے لیکن صاحبِ فہم خاموش رہتا ہے۔
  • جو کوئی لُتراپن کرتا پِھرتا ہے راز فاش کرتا ہے لیکن جِس میں وفا کی رُوح ہے وہ رازدار ہے۔
  • نیک صلاح کے بغَیر لوگ تباہ ہوتے ہیں لیکن صلاح کاروں کی کثرت میں سلامتی ہے۔
  • جو بیگانہ کا ضامِن ہوتا ہے سخت نُقصان اُٹھائے گا لیکن جِس کو ضمانت سے نفرت ہے وہ بے خطر ہے۔
  • نیک سِیرت عَورت عِزّت پاتی ہے اور تُندخُو آدمی مال حاصِل کرتے ہیں۔
  • ر حم دِ ل اپنی جان کے ساتھ نیکی کرتا ہے لیکن بے رحم اپنے جِسم کو دُکھ دیتا ہے۔
  • شرِیر کی کمائی باطِل ہے لیکن صداقت بونے والا حقِیقی اجر پاتا ہے۔
  • صداقت پر قائِم رہنے والا زِندگی حاصِل کرتا ہے اور بدی کا پَیرو اپنی مَوت کو پُہنچتا ہے۔
  • کج دِلوں سے خُداوند کو نفرت ہے لیکن کامِل رفتار اُس کی خُوشنُودی ہیں۔
  • یقِیناً شرِیر بے سزا نہ چُھوٹے گا لیکن صادِقوں کی نسل رہائی پائے گی۔
  • بے تِمیز عَورت میں خُوب صُورتی گویا سُوأر کی ناک میں سونے کی نَتھ ہے۔
  • صادِقوں کی تمنّاصِرف نیکی ہے لیکن شرِیروں کی اُمّید غضب ہے۔
  • کوئی توبِتھراتا ہے پرتَو بھی ترقّی کرتا ہے اور کوئی واجِبی خرچ سے دریغ کرتا ہے پرتَو بھی کنگال ہے۔
  • فیّاض دِل موٹا ہو جائے گا اور سیراب کرنے والا خُود بھی سیراب ہو گا۔
  • جو غلّہ روک رکھتا ہے لوگ اُس پرلَعنت کریں گے لیکن جو اُسے بیچتا ہے اُس کے سر پر برکت ہو گی۔
  • جو دِل سے نیکی کی تلاش میں ہے مقبُولِیت کا طالِب ہے لیکن جو بدی کی تلاش میں ہے وہ اُسی کے آگے آئے گی۔
  • جو اپنے مال پر بھروسا کرتا ہے گِر پڑے گالیکن صادِق ہرے پتّوں کی طرح سرسبز ہوں گے۔
  • جو اپنے گھرانے کو دُکھ دیتا ہے ہوا کا وارِث ہو گا اور احمق دانا دِل کا خادِم بنے گا۔
  • صادِق کا پَھل حیات کا درخت ہے اور جو دانِش مند ہے دِلوں کو موہ لیتا ہے۔
  • دیکھ صادِق کو زمِین پر بدلہ دِیا جائے گا تو کِتنا زِیادہ شرِیر اورگُنہگار کو!
  • جو تربِیت کو دوست رکھتا ہے وہ عِلم کو دوست رکھتا ہے لیکن جو تنبِیہ سے نفرت رکھتا ہے وہ حَیوان ہے۔
  • نیک آدمی خُداوند کا مقبُول ہو گالیکن بُرے منصُوبے باندھنے والے کو وہ مُجرِم ٹھہرائے گا۔
  • آدمی شرارت سے پایدار نہیں ہو گالیکن صادِقوں کی جڑ کو کبھی جُنِبش نہ ہو گی۔
  • نیک عَورت اپنے شَوہر کے لِئے تاج ہے لیکن ندامت لانے والی اُس کی ہڈّ یوں میں بوسِیدگی کی مانِند ہے ۔
  • صادِقوں کے خیالات درُست ہیں لیکن شرِیروں کی مشوَرت مکر ہے۔
  • شرِیروں کی باتیں یہی ہیں کہ خُون کرنے کے لِئے تاک میں بَیٹھیں لیکن صادِقوں کی باتیں اُن کو رہائی دیں گی ۔
  • شرِیر پچھاڑ کھاتے اور نیست ہوتے ہیں لیکن صادِقوں کا گھر قائِم رہے گا۔
  • آدمی کی تعرِیف اُس کی عقل مندی کے مُطابِق کی جاتی ہے لیکن بے عقل حِقیر ہو گا۔
  • جو چھوٹا سمجھا جاتا ہے لیکن اُس کے پاس ایک نَوکر ہے اُس سے بِہترہے جو اپنے آپ کو بڑا جانتا اور روٹی کا مُحتاج ہے۔
  • صادِق اپنے چَوپائے کی جان کا خیال رکھتا ہے لیکن شرِیروں کی رحمت بھی عَین ظُلم ہے۔
  • جو اپنی زمِین میں کاشت کاری کرتا ہے روٹی سے سیر ہوگا لیکن بطالت کا پَیرو بے عقل ہے۔
  • شرِیر بدکرداروں کے دام کا مُشتاق ہے لیکن صادِقوں کی جڑ پھلتی ہے۔
  • لبوں کی خطاکاری میں شرِیر کے لِئے پھندا ہے لیکن صادِق مُصِیبت سے بچ نِکلے گا۔
  • آدمی کے کلام کا پَھل اُس کو نیکی سے آسُودہ کرے گااور اُس کے ہاتھوں کے کِئے کی جزا اُس کو مِلے گی۔
  • احمق کی روِش اُس کی نظر میں درُست ہے لیکن دانانصِیحت کوسُنتا ہے۔
  • احمق کا غضب فوراً ظاہِر ہو جاتا ہے لیکن ہوشیار ندامت کو چِھپاتا ہے۔
  • راست گو صداقت ظاہِر کرتا ہے لیکن جُھوٹا گواہ دغابازی۔
  • بے تامُّل بولنے والے کی باتیں تلوار کی طرح چھیدتی ہیں لیکن دانِش مند کی زُبان صِحت بخش ہے۔
  • سچّے ہونٹ ہمیشہ تک قائِم رہیں گے لیکن جُھوٹی زُبان صِرف دَم بھر کی ہے۔
  • بدی کے منصُوبے باندھنے والوں کے دِل میں دغا ہے لیکن صُلح کی مشوَرت دینے والوں کے لِئے خُوشی ہے
  • صادِق پر کوئی آفت نہیں آئے گی لیکن شرِیر بلا میں مُبتلا ہوں گے۔
  • جُھوٹے لبوں سے خُداوند کو نفرت ہے لیکن راست کار اُس کی خُوشنُودی ہیں۔
  • ہوشیار آدمی عِلم کو چِھپاتا ہے لیکن احمق کا دِل حماقت کی منادی کرتا ہے۔
  • مِحنتی آدمی کا ہاتھ حُکمران ہو گا۔ لیکن سُست آدمی باج گُذار بنے گا۔
  • آدمی کا دِل فِکرمندی سے دَب جاتا ہے لیکن اچھّی بات سے خُوش ہوتا ہے۔
  • صادِق اپنے ہمسایہ کی راہنُمائی کرتا ہے لیکن شرِیروں کی روِش اُن کو گمُراہ کر دیتی ہے۔
  • سُست آدمی شِکار پکڑ کر کباب نہیں کرتا لیکن اِنسان کی گِران بہا دَولت محِنتی پاتا ہے۔
  • صداقت کی راہ میں زِندگی ہے اور اُس کے راستہ میں ہرگِز مَوت نہیں۔
  • دانِش مند بیٹا اپنے باپ کی تعلِیم کو سُنتا ہے لیکن ٹھٹّھاباز سرزنِش پر کان نہیں لگاتا۔
  • آدمی اپنے کلام کے پَھل سے اچھّا کھائے گا لیکن دغابازوں کی جان کے لِئے سِتم ہے۔
  • اپنے مُنہ کی نِگہبانی کرنے والا اپنی جان کی حِفاظت کرتا ہے لیکن جو اپنے ہونٹ پسارتا ہے ہلاک ہو گا۔
  • سُست آدمی آرزُو کرتا ہے پر کُچھ نہیں پاتا لیکن محِنتی کی جان فربہ ہو گی۔
  • صادِق کو جُھوٹ سے نفرت ہے لیکن شرِیر نفرت انگیز و رُسوا ہوتا ہے۔
  • صداقت راست رَو کی حِفاظت کرتی ہے لیکن شرارت شرِیر کوگِرا دیتی ہے۔
  • کوئی اپنے آپ کو دَولت مند جتاتا ہے لیکن نادار ہے اور کوئی اپنے آپ کو کنگال بتاتا ہے پر بڑا مال دار ہے۔
  • آدمی کی جان کا کفّارہ اُس کا مال ہے پر کنگال دھمکی کو نہیں سُنتا۔
  • صادِقوں کا چراغ روشن رہے گا لیکن شرِیروں کا دِیا بُجھایا جائے گا۔
  • تکبُّر سے صِرف جھگڑا پَیدا ہوتا ہے لیکن مشوَرت پسند کے ساتھ حِکمت ہے۔
  • جو دَولت بطالت سے حاصِل کی جائے کم ہو جائے گی لیکن محِنت سے جمع کرنے والے کی دَولت بڑھتی رہے گی۔
  • اُمّید کے بر آنے میں تاخِیر دِل کو بِیمار کرتی ہے پر آرزُو کا پُورا ہونا زِندگی کا درخت ہے۔
  • جو کلام کی تحقِیر کرتا ہے اپنے آپ پر ہلاکت لاتا ہے پر جو فرمان سے ڈرتا ہے اجر پائے گا۔
  • دانِش مند کی تعلِیم حیات کا چشمہ ہے جو مَوت کے پھندوں سے چُھٹکارے کا باعِث ہو۔
  • فہم کی درُستی مقبُولِیت بخشتی ہے لیکن دغابازوں کی راہ کٹھن ہے۔
  • ہر ایک ہوشیار آدمی دانائی سے کام کرتا ہے پر احمق اپنی حماقت کو پَھیلا دیتا ہے۔
  • شرِیر قاصِد بلا میں گرفتار ہوتا ہے پر دِیانت دار ایلچی صِحت بخش ہے۔
  • تربِیّت کو ردّ کرنے والا کنگال اور رُسوا ہوگا پر وہ جو تنبِیہ کالِحاظ رکھتا ہے عِزّت پائے گا۔
  • جب مُراد بر آتی ہے تب جی بُہت خُوش ہوتا ہے پر بدی کو ترک کرنے سے احمق کو نفرت ہے۔
  • وہ جو داناؤں کے ساتھ چلتا ہے دانا ہو گا پر احمقوں کا ساتھی ہلاک کِیا جائے گا۔
  • بدی گنُہگاروں کا پِیچھا کرتی ہے پر صادِقوں کو نیک جزا مِلے گی۔
  • نیک آدمی اپنے پوتوں کے لِئے مِیراث چھوڑتا ہے پر گُنہگار کی دَولت صادِقوں کے لِئے فراہم کی جاتی ہے۔
  • کنگالوں کی کھیتی میں بُہت خُوراک ہوتی ہے پر اَیسے لوگ بھی ہیں جو بے اِنصافی سے برباد ہو جاتے ہیں۔
  • وہ جو اپنی چھڑی کو باز رکھتا ہے اپنے بیٹے سے کِینہ رکھتا ہے پر وہ جو اُس سے مُحبّت رکھتا ہے بر وقت اُس کو تنبِیہ کرتا ہے۔
  • صادِق کھا کر سیر ہو جاتا ہے پر شرِیر کا پیٹ نہیں بھرتا۔
  • داناعَورت اپنا گھر بناتی ہے پر احمق اُسے اپنے ہی ہاتھوں سے برباد کرتی ہے۔
  • راست رَو خُداوند سے ڈرتا ہے پر کج رَو اُس کی حقارت کرتا ہے۔
  • احمق میں سے غرُور پُھوٹ نِکلتا ہے پر دانِش مندوں کے لب اُن کی نِگہبانی کرتے ہیں۔
  • جہاں بَیل نہیں وہاں چَرنی صاف ہے لیکن غّلہ کی افزایش بَیل کے زور سے ہے۔
  • دِیانت دار گواہ جُھوٹ نہیں بولتا لیکن جُھوٹا گواہ جُھوٹی باتیں بیان کرتا ہے۔
  • ٹھٹّھاباز حِکمت کی تلاش کرتا ہے اور نہیں پاتالیکن صاحبِ فہم کو عِلم آسانی سے حاصِل ہوتا ہے۔
  • احمق سے کنارہ کرکیونکہ تُو اُس میں عِلم کی باتیں نہیں پائے گا۔
  • ہوشیار کی حِکمت یہ ہے کہ اپنی راہ پہچانے لیکن احمقوں کی حماقت دھوکا ہے۔
  • احمق گُناہ کر کے ہنستے ہیں پر راست کاروں میں رضامندی ہے۔
  • اپنی تلخی کو دِل ہی خُوب جانتا ہے اور بیگانہ اُس کی خُوشی میں دخل نہیں رکھتا۔
  • شرِیر کا گھر برباد ہو جائے گا پر راست آدمی کا خَیمہ آباد رہے گا۔
  • اَیسی راہ بھی ہے جو اِنسان کوسِیدھی معلُوم ہوتی ہے پر اُس کی اِنتہا میں مَوت کی راہیں ہیں۔
  • ہنسنے میں بھی دِل غمگِین ہے اور شادمانی کا انجام غم ہے۔
  • برگشتہ دِل اپنی روِش کا اجر پاتا ہے اور نیک آدمی اپنے کام کا۔
  • نادان ہر بات کا یقِین کر لیتا ہے لیکن ہوشیار آدمی اپنی روِش کو دیکھتا بھالتا ہے۔
  • دانا ڈرتا ہے اور بدی سے الگ رہتا ہے پر احمق جھنجُھلاتا ہے اور بیباک رہتا ہے۔
  • زُود رنج بے وُقُوفی کرتا ہے اوربُرے منصُوبے باندھنے والا گھِنَونا ہے۔
  • نادان حماقت کی مِیراث پاتے ہیں پر ہوشیاروں کے سر پر عِلم کا تاج ہے۔
  • شرِیر نیکوں کے سامنے جُھکتے ہیں اور خبِیث صادِقوں کے دروازوں پر۔
  • کنگال سے اُس کا ہمسایہ بھی بیزار ہے پر مال دار کے دوست بُہت ہیں۔
  • اپنے ہمسایہ کو حِقیر جاننے والا گُناہ کرتا ہے لیکن کنگال پر رحم کرنے والا مُبارک ہے۔
  • کیا بدی کے مُوجِد گُمراہ نہیں ہوتے؟ پر شفقت اور سچّائی نیکی کے مُوجِد کے لِئے ہیں۔
  • ہر طرح کی محِنت میں نفع ہے پر مُنہ کی باتوں میں محض مُحتاجی ہے۔
  • داناؤں کا تاج اُن کی دَولت ہے پر احمقوں کی حماقت ہی حماقت ہے۔
  • سچّا گواہ جان بچانے والا ہے پر دروغ گو دغابازی کرتا ہے۔
  • خُداوند کے خَوف میں قوِی اُمّید ہے اور اُس کے فرزندوں کو پناہ کی جگہ مِلتی ہے۔
  • خُداوند کا خَوف حیات کا چشمہ ہے جو مَوت کے پھندوں سے چُھٹکارے کا باعِث ہے۔
  • رعایا کی کثرت میں بادشاہ کی شان ہے پر لوگوں کی کمی میں حاکِم کی تباہی ہے۔
  • جو قہر کرنے میں دِھیما ہے بڑا عقل مند ہے پر وہ جو جھکّی ہے حماقت کو بڑھاتا ہے۔
  • مُطمئِن دِل جِسم کی جان ہے لیکن حسد ہڈِّیوں کی بوسِیدگی ہے۔
  • مِسکِین پر ظُلم کرنے والا اُس کے خالِق کی اِہانت کرتا ہے لیکن اُس کی تعظِیم کرنے والا مُحتاجوں پر رحم کرتا ہے۔
  • شرِیر اپنی شرارت میں پست کِیا جاتا ہے لیکن صادِق مَرنے پر بھی اُمیدوار ہے۔
  • حِکمت عقل مند کے دِل میں قائِم رہتی ہے پر احمقوں کا دِلی راز فاش ہو جاتا ہے۔
  • صداقت قَوم کو سرفرازی بخشتی ہے پر گُناہ سے اُمّتوں کی رُسوائی ہے۔
  • عقل مند خادِم پر بادشاہ کی نظرِ عنایت ہے پر اُس کا قہر اُس پر ہے جو رسُوائی کا باعِث ہے۔
  • نرم جواب قہر کو دُور کر دیتا ہے پر کرخت باتیں غضب انگیز ہیں۔
  • داناؤں کی زُبان عِلم کا درُست بیان کرتی ہے۔ پر احمقوں کا مُنہ حماقت اُگلتا ہے۔
  • خُداوند کی آنکھیں ہر جگہ ہیں اور نیکوں اور بدوں کی نِگران ہیں۔
  • صِحت بخش زُبان حیات کا درخت ہے پر اُس کی کج گوئی رُوح کی شِکستگی کا باعِث ہے۔
  • احمق اپنے باپ کی تربِیّت کوحِقیر جانتا ہے پر تنبِیہ کا لِحاظ رکھنے والا ہوشیار ہو جاتا ہے۔
  • صادِق کے گھر میں بڑا خزانہ ہے پر شرِیر کی آمدنی میں پریشانی ہے۔
  • داناؤں کے لب عِلم پَھیلاتے ہیں پر احمقوں کے دِل اَیسے نہیں۔
  • شرِیروں کے ذبِیحہ سے خُداوند کو نفرت ہے پر راست کار کی دُعا اُس کی خُوشنُودی ہے۔
  • شرِیروں کی روِش سے خُداوند کو نفرت ہے پر وہ صداقت کے پَیرو سے مُحبّت رکھتا ہے۔
  • راہ سے بھٹکنے والے کے لِئے سخت تادِیب ہے اور تنبِیہ سے نفرت کرنے والا مَرے گا۔
  • جب پاتال اور جہنّم خُداوند کے حضُور کُھلے ہیں تو بنی آدم کے دِل کا کیاذِکر؟
  • ٹھٹّھاباز تنبِیہ کو دوست نہیں رکھتا اور داناؤں کی مجلِس میں ہرگِز نہیں جاتا۔
  • خُوش دِلی خندہ رُوئی پَیدا کرتی ہے پر دِل کی غمگِینی سے اِنسان شِکستہ خاطِر ہوتا ہے۔
  • صاحب ِفہم کا دِل عِلم کا طالِب ہے پر احمقوں کی خُوراک حماقت ہے۔
  • مُصِیبت زدہ کے تمام ایّام بُرے ہیں پر خُوش دِل ہمیشہ جشن کرتا ہے۔
  • تھوڑا جو خُداوند کے خَوف کے ساتھ ہواُس بڑے گنج سے جو پریشانی کے ساتھ ہو بِہتر ہے۔
  • مُحبّت والے گھر میں ذرا سا ساگ پات عداوت والے گھر میں پلے ہُوئے بَیل سے بِہتر ہے۔
  • غضب ناک آدمی فِتنہ برپا کرتا ہے پر جو قہر میں دِھیما ہے جھگڑا مِٹاتا ہے۔
  • کاہِل کی راہ کانٹوں کی آڑ سی ہے پر راست کاروں کی روِش شاہراہ کی مانِند ہے۔
  • دانا بیٹا باپ کوخُوش رکھتا ہے پر احمق اپنی ماں کی تحقِیر کرتا ہے۔
  • بے عقل کے لِئے حماقت شادمانی کا باعِث ہے پر صاحبِ فہم اپنی روِش کو درُست کرتا ہے۔
  • صلاح کے بغَیر اِرادے پُورے نہیں ہوتے پر صلاح کاروں کی کثرت سے قیام پاتے ہیں۔
  • آدمی اپنے مُنہ کے جواب سے مسرُور ہوتا ہے اور باموقع بات کیا خُوب ہے!
  • دانا کے لِئے زِندگی کی راہ اُوپر کو جاتی ہے تاکہ وہ پاتال میں اُترنے سے بچ جائے۔
  • خُداوند مغرُوروں کا گھر ڈھا دیتا ہے پر وہ بیوہ کے سوانے کو قائِم کرتا ہے۔
  • بُرے منصُوبوں سے خُداوند کو نفرت ہے پر پاک لوگوں کا کلام پسندِیدہ ہے۔
  • نفع کا لالچی اپنے گھرانے کو پریشان کرتا ہے پر وہ جِس کو رِشوت سے نفرت ہے زِندہ رہے گا۔
  • صادِق کا دِل سوچ کر جواب دیتا ہے پر شرِیروں کا مُنہ بُری باتیں اُگلتا ہے۔
  • خُداوند شرِیروں سے دُور ہے پر وہ صادِقوں کی دُعا سُنتا ہے۔
  • آنکھوں کا نُور دِل کو خُوش کرتا ہے اور خُوش خبری ہڈِّیوں میں فربہی پَیدا کرتی ہے۔
  • جو زِندگی بخش تنبِیہ پر کان لگاتا ہے داناؤں کے درمیان سکُونت کرے گا۔
  • تربِیت کو ردّ کرنے والا اپنی ہی جان کا دُشمن ہے پر تنبِیہ پر کان لگانے والا فہم حاصِل کرتا ہے۔
  • خُداوند کا خَوف حِکمت کی تربِیّت ہے اور سرفرازی سے پہلے فروتنی ہے۔
  • دِل کی تدبِیریں اِنسان سے ہیں لیکن زُبان کا جواب خُداوند کی طرف سے ہے۔
  • اِنسان کی نظر میں اُس کی سب روِشیں پاک ہیں لیکن خُداوند رُوحوں کو جانچتا ہے۔
  • اپنے سب کام خُداوند پر چھوڑ دے تو تیرے اِرادے قائِم رہیں گے۔
  • خُداوند نے ہر ایک چِیز خاص مقصد کے لِئے بنائی۔ ہاں شرِیروں کو بھی اُس نے بُرے دِن کے لِئے بنایا۔
  • ہر ایک سے جِس کے دِل میں غرُور ہے خُداوند کو نفرت ہے۔یقِیناً وہ بے سزا نہ چُھوٹے گا۔
  • شفقت اور سچّائی سے بدی کا کفّارہ ہوتا ہے اور لوگ خُداوند کے خَوف کے سبب سے بدی سے باز آتے ہیں۔
  • جب اِنسان کی روِشیں خُداوند کو پسند آتی ہیں تو وہ اُس کے دُشمنوں کو بھی اُس کے دوست بناتا ہے۔
  • صداقت کے ساتھ تھوڑا سامال بے اِنصافی کی بڑی آمدنی سے بِہتر ہے۔
  • آدمی کا دِل اپنی راہ ٹھہراتا ہے پر خُداوند اُس کے قدموں کی راہنُمائی کرتا ہے۔
  • کلامِ رباّنی بادشاہ کے لبوں سے نِکلتا ہے اور اُس کا مُنہ عدالت کرنے میں خطا نہیں کرتا۔
  • ٹِھیک ترازُو اور پلڑے خُداوند کے ہیں تَھیلی کے سب باٹ اُس کا کام ہیں۔
  • شرارت کرنے سے بادشاہوں کو نفرت ہے کیونکہ تخت کی پائیداری صداقت سے ہے۔
  • صادِق لب بادشاہوں کی خُوشنُودی ہیں اور وہ سچ بولنے والوں کو دوست رکھتے ہیں۔
  • بادشاہ کا قہرمَوت کا قاصِد ہے پر دانا آدمی اُسے ٹھنڈا کرتا ہے۔
  • بادشاہ کے چِہرہ کے نُور میں زِندگی ہے اور اُس کی نظرِعنایت آخِری برسات کے بادل کی مانِند ہے۔
  • حِکمت کا حصُول سونے سے بُہت بِہتر ہے اور فہم کا حصُول چاندی سے بُہت پسندِیدہ ہے۔
  • راست کار آدمی کی شاہراہ یہ ہے کہ بدی سے بھاگے اور اپنی راہ کا نِگہبان اپنی جان کی حِفاظت کرتا ہے۔
  • ہلاکت سے پہلے تکبُّراور زوال سے پہلے خُود بِینی ہے۔
  • مِسکِینوں کے ساتھ فروتن بننامُتکِبّروں کے ساتھ لُوٹ کا مال تقسِیم کرنے سے بِہتر ہے۔
  • جو کلام پر توجُّہ کرتا ہے بھلائی دیکھے گااور جِس کا توکُّل خُداوند پر ہے مُبارک ہے۔
  • دانا دِل ہوشیارکہلائے گااور شِیرِیں زُبانی سے عِلم کی فراوانی ہوتی ہے۔
  • عقل مند کے لِئے عقل حیات کا چشمہ ہے پر احمقوں کی تربِیّت حماقت ہے۔
  • دانا کا دِل اُس کے مُنہ کی تربِیّت کرتاہے اور اُس کے لبوں کو عِلم بخشتا ہے۔
  • دِل پسند باتیں شہد کا چھتّا ہیں۔ وہ جی کومِیٹھی لگتی ہیں اور ہڈِّیوں کے لِئے شِفا ہیں۔
  • اَیسی راہ بھی ہے جو اِنسان کو سِیدھی معلُوم ہوتی ہے پر اُس کی اِنتہا میں مَوت کی راہیں ہیں۔
  • محِنت کرنے والے کی خواہِش اُس سے کام کراتی ہے کیونکہ اُ س کا پیٹ اُس کو اُبھارتا ہے۔
  • خبِیث آدمی شرارت کو کھود کر نِکالتا ہے اور اُس کے لبوں میں گویا جلانے والی آگ ہے۔
  • کج رَو آدمی فِتنہ انگیز ہے اور غِیبت کرنے والا دوستوں میں جُدائی ڈالتا ہے۔
  • تُند خُو آدمی اپنے ہمسایہ کو ورغلاتا ہے اور اُس کو بُری راہ پر لے جاتا ہے۔
  • آنکھ مارنے والا کجی اِیجاد کرتا ہے اور لب چبانے والا فساد برپا کرتا ہے۔
  • سفید سرشَوکت کا تاج ہے۔وہ صداقت کی راہ پر پایا جائے گا۔
  • جو قہر کرنے میں دِھیما ہے پہلوان سے بِہتر ہے اور وہ جو اپنی رُوح پر ضابِط ہے اُس سے جو شہر کو لے لیتا ہے۔
  • قُرعہ گود میں ڈالا جاتا ہے پر اُس کا سارا اِنتظام خُداوند کی طرف سے ہے۔
  • سلامتی کے ساتھ خُشک نوالہ اِس سے بِہتر ہے کہ گھرنِعمت سے پُر ہو اور اُس کے ساتھ جھگڑا ہو۔
  • عقل مندنَوکر اُس بیٹے پر جو رسُوا کرتا ہے حُکمران ہوگا اور بھائیِوں میں شامِل ہو کر مِیراث کا حِصّہ لے گا۔
  • چاندی کے لِئے کُٹھالی ہے اور سونے کے لِئے بھٹّی پر دِلوں کو خُداوند پرکھتا ہے۔
  • بدکردار جُھوٹے لبوں کی سُنتا ہے اور دروغ گو مُفسِد زُبان کا شنوا ہوتا ہے۔
  • مِسکِین پر ہنسنے والا اُس کے خالِق کی اِہانت کرتا ہے اور جو اَوروں کی مُصِیبت سے خُوش ہوتا ہے بے سزا نہ چُھوٹے گا۔
  • بیٹوں کے بیٹے بُوڑھوں کے لِئے تاج ہیں اور بیٹوں کے فخر کا باعِث اُن کے باپ دادا ہیں۔
  • خُوش گوئی احمق کو نہیں سجتی تو کِس قدر کم دروغ گوئی شرِیف کو سجے گی۔
  • رِشوت جِس کے ہاتھ میں ہے اُس کی نظر میں گراں بہا جَوہر ہے اور وہ جِدھر توجُّہ کرتا ہے کامیاب ہوتا ہے۔
  • جو خطا پوشی کرتا ہے دوستی کا جویان ہے پر جو اَیسی بات کو بار بار چھیڑتا ہے دوستوں میں جُدائی ڈالتا ہے۔
  • صاحِبِ فہم پر ایک جِھڑکی احمق پر سَو کوڑوں سے زِیادہ اثر کرتی ہے۔
  • شرِیر محض سرکشی کا جویان ہے۔ اُس کے مُقابلہ میں سنگ دِل قاصِد بھیجا جائے گا۔
  • جِس رِیچھنی کے بچّے پکڑے گئے ہوں آدمی کا اُس سے دو چار ہونااِس سے بِہتر ہے کہ احمق کی حماقت میں اُس کے سامنے آئے۔
  • جو نیکی کے بدلے میں بدی کرتا ہے اُس کے گھر سے بدی ہرگِز جُدا نہ ہو گی۔
  • جھگڑے کا شرُوع پانی کے پُھوٹ نِکلنے کی مانِند ہے اِس لِئے لڑائی سے پہلے جھگڑے کو چھوڑ دو۔
  • جو شرِیر کو صادِق اور جو صادِق کو شرِیر ٹھہراتا ہے خُداوند کو اُن دونوں سے نفرت ہے۔
  • حِکمت خرِیدنے کو احمق کے ہاتھ میں قِیمت سے کیا فائِدہ ہے حالانکہ اُس کا دِل اُس کی طرف نہیں؟
  • دوست ہر وقت مُحبّت دِکھاتا ہے اور بھائی مُصِیبت کے دِن کے لِئے پَیدا ہُؤا ہے۔
  • بے عقل آدمی ہاتھ پر ہاتھ مارتا ہے اور اپنے ہمسایہ کے رُوبرُو ضامِن ہوتا ہے۔
  • فساد پسند خطا پسند ہے اور اپنے دروازہ کو بُلند کرنے والا ہلاکت کا طالِب۔
  • کج دِلا بھلائی کو نہ دیکھے گااور جِس کی زُبان کج گو ہے مُصِیبت میں پڑے گا۔
  • بے وُقُوف کے والِد کے لِئے غم ہے کیونکہ احمق کے باپ کو خُوشی نہیں۔
  • شادمان دِل شِفا بخشتا ہے لیکن افسُردہ دِلی ہڈِّیوں کوخُشک کر دیتی ہے۔
  • شرِیر بغل میں رِشوت رکھ لیتا ہے تاکہ عدالت کی راہیں بِگاڑے۔
  • حِکمت صاحِبِ فہم کے رُوبرُو ہے لیکن احمق کی آنکھیں زمِین کے کناروں پر لگی ہیں۔
  • احمق بیٹا اپنے باپ کے لِئے غم اور اپنی ماں کے لِئے تلخی ہے۔
  • صادِق کو سزا دینا اور شرِیفوں کو اُن کی راستی کے سبب سے مارنا خُوب نہیں۔
  • صاحِبِ عِلم کم گو ہے اور صاحِبِ فہم متِین ہے۔
  • احمق بھی جب تک خاموش ہے عقل مند گِنا جاتا ہے۔جو اپنے لب بند رکھتا ہے ہوشیار ہے۔
  • جو اپنے آپ کو سب سے الگ رکھتا ہے اپنی خواہِش کا طالِب ہے اور ہر معقُول بات سے برہم ہوتا ہے۔
  • احمق فہم سے خُوش نہیں ہوتالیکن صِرف اِس سے کہ اپنے دِل کا حال ظاہِر کرے۔
  • شرِیر کے ساتھ حقارت آتی ہے اور رُسوائی کے ساتھ اِہانت۔
  • اِنسان کے مُنہ کی باتیں گہرے پانی کی مانِند ہیں اورحِکمت کا چشمہ بہتا نالا ہے۔
  • شرِیر کی طرف داری کرنایا عدالت میں صادِق سے بے اِنصافی کرنا خُوب نہیں۔
  • احمق کے ہونٹ فِنتہ انگیزی کرتے ہیں اور اُس کا مُنہ طمانچوں کے لِئے پُکارتا ہے۔
  • احمق کا مُنہ اُس کی ہلاکت ہے اور اُس کے ہونٹ اُس کی جان کے لِئے پھندا ہیں۔
  • غِیبت گو کی باتیں لذِیذ نوالے ہیں اور وہ خُوب ہضم ہو جاتی ہیں۔
  • کام میں سُستی کرنے والامُسرِف کا بھائی ہے
  • خُداوند کا نام مُحکم بُرج ہے۔ صادِق اُس میں بھاگ جاتا ہے اور امن میں رہتا ہے۔
  • دَولت مند آدمی کا مال اُس کامُحکم شہراور اُس کے تصوُّر میں اُونچی دِیوار کی مانِند ہے۔
  • آدمی کے دِل میں تکُبّر ہلاکت کا پیش رَو ہے اور فروتنی عزِّت کی پیشوا۔
  • جو بات سُننے سے پہلے اُس کا جواب دے یہ اُس کی حماقت اور خجالت ہے۔
  • اِنسان کی رُوح اُس کی ناتوانی میں اُسے سنبھالے گی لیکن افسُردہ دِلی کی کَون برداشت کر سکتا ہے؟
  • ہوشیار کا دِل عِلم حاصِل کرتا ہے اور دانا کے کان عِلم کے طالِب ہیں۔
  • آدمی کا نذرانہ اُس کے لِئے جگہ کر لیتا ہے اور بڑے آدمِیوں کے حضُور اُس کی رسائی کر دیتا ہے۔
  • جو پہلے اپنا دعویٰ بیان کرتا ہے راست معلُوم ہوتا ہے پر دُوسرا آ کر اُس کی حقِیقت ظاہِر کرتا ہے۔
  • قُرعہ جھگڑوں کو مَوقُوف کرتا ہے اور زبردستوں کے درمِیان فَیصلہ کر دیتا ہے۔
  • رنجِیدہ بھائی کو راضی کرنامُحکم شہر لے لینے سے زِیادہ مُشکِل ہے اور جھگڑے قلعہ کے بینڈوں کی مانِند ہیں۔
  • آدمی کا پیٹ اُس کے مُنہ کے پَھل سے بھرتا ہے اور وہ اپنے لبوں کی پَیداوار سے سیر ہوتا ہے۔
  • مَوت اور زِندگی زُبان کے قابُو میں ہیں اور جو اُسے دوست رکھتے ہیں اُس کا پَھل کھاتے ہیں۔
  • جِس کوبِیوی مِلی اُس نے تُحفہ پایا اور اُس پر خُداوند کا فضل ہُؤا۔
  • مُحتاج مِنّت سماجت کرتا ہے پر دَولت مند سخت جواب دیتا ہے۔
  • جوبُہتوں سے دوستی کرتا ہے اپنی بربادی کے لِئے کرتا ہے پر اَیسا دوست بھی ہے جو بھائی سے زِیادہ مُحبّت رکھتا ہے۔
  • راست رَو مِسکِین کج گو اور احمق سے بِہتر ہے۔
  • یہ بھی اچھّا نہیں کہ رُوح عِلم سے خالی رہے۔ جو چلنے میں جلد بازی کرتا ہے بھٹک جاتا ہے۔
  • آدمی کی حماقت اُسے گُمراہ کرتی ہے اور اُس کا دِل خُداوند سے بیزار ہوتا ہے۔
  • دَولت بُہت سے دوست پَیدا کرتی ہے پر مِسکِین اپنے ہی دوست سے بیگانہ ہے۔
  • جُھوٹا گواہ بے سزا نہ چُھوٹے گااورجُھوٹ بولنے والا رہائی نہ پائے گا۔
  • بُہتیرے لوگ فیّاض کی خُوشامد کرتے ہیں اور ہر ایک آدمی اِنعام دینے والے کا دوست ہے۔
  • جب مِسکِین کے سب بھائی ہی اُس سے نفرت کرتے ہیں تو اُس کے دوست کِتنے زِیادہ اُس سے دُور بھاگیں گے!وہ باتوں سے اُن کاپِیچھا کرتا ہے پر اُن کو نہیں پاتا۔
  • جوحِکمت حاصِل کرتا ہے اپنی جان کو عزِیز رکھتا ہے۔جو فہم کی مُحافظت کرتا ہے فائدہ اُٹھائے گا۔
  • جُھوٹا گواہ بے سزا نہ چُھوٹے گااور جوجُھوٹ بولتا ہے فنا ہو گا۔
  • جب احمق کے لِئے ناز ونِعمت زیبا نہیں تو خادِم کا شہزادوں پرحُکمران ہونا اَور بھی نامناسِب ہے۔
  • آدمی کی تمِیز اُس کو قہر کرنے میں دِھیما بناتی ہے۔ اور خطا سے درگُذر کرنے میں اُس کی شان ہے۔
  • بادشاہ کا غضب شیر کی گرج کی مانِند ہے اور اُس کی نظرِعنایت گھاس پر شبنم کی مانِند۔
  • احمق بیٹا اپنے باپ کے لِئے بلا ہے اوربِیوی کا جھگڑا رگڑا سدا کا ٹپکا۔
  • گھر اور مال تو باپ دادا سے مِیراث میں مِلتے ہیں لیکن دانِش مند بِیوی خُداوند سے مِلتی ہے۔
  • کاہِلی نِیند میں غرق کر دیتی ہے اور کاہِل آدمی بُھوکا رہے گا۔
  • جو فرمان بجا لاتا ہے اپنی جان کی مُحافظت کرتا ہے پر جو اپنی راہوں سے غافِل ہے مَرے گا۔
  • جومِسکِینوں پر رحم کرتا ہے خُداوند کو قرض دیتا ہے اور وہ اپنی نیکی کا بدلہ پائے گا۔
  • جب تک اُمّید ہے اپنے بیٹے کی تادِیب کِئے جا اور اُس کی بربادی پر دِل نہ لگا۔
  • شدِیدُالغضب آدمی سزا پائے گاکیونکہ اگر تُو اُسے رہائی دے توتُجھے بار بار اَیسا ہی کرنا ہو گا۔
  • مشوَرت کوسُن اور تربِیّت پذِیر ہو تاکہ تُو آخِر کار دانا ہو جائے۔
  • آدمی کے دِل میں بُہت سے منصُوبے ہیں لیکن صِرف خُداوند کا اِرادہ ہی قائِم رہے گا۔
  • آدمی کی مقبُولِیت اُس کے اِحسان سے ہے اور کنگال جُھوٹے آدمی سے بِہتر ہے ۔
  • خُداوند کاخَوف زِندگی بخش ہے۔اور خُدا ترس سیر ہو گااور بدی سے محفُوظ رہے گا۔
  • سُست آدمی اپنا ہاتھ تھالی میں ڈالتا ہے اور اِتنا بھی نہیں کرتا کہ پِھر اُسے اپنے مُنہ تک لائے۔
  • ٹھٹھّاکرنے والے کو مار ۔ اِس سے سادہ دِل ہوشیار ہو جائے گااور صاحِبِ فہم کوتنبِیہ کر ۔ وہ عِلم حاصِل کرے گا ۔
  • جو اپنے باپ سے بد سلُوکی کرتا اور ماں کو نِکال دیتا ہے خجالت کا باعِث اوررسُوائی لانے والا بیٹا ہے۔
  • اَے میرے بیٹے! اگرتُو عِلم سے برگشتہ ہوتا ہے تو تعلِیم سُننے سے کیا فائدہ؟
  • خبِیث گواہ عدل پر ہنستا ہے اور شرِیر کا مُنہ بدی نِگلتا رہتا ہے۔
  • ٹھٹھّا کرنے والوں کے لِئے سزائیں ٹھہرائی جاتی ہیں اور احمقوں کی پِیٹھ کے لِئے کوڑے ہیں۔
  • مَے مسخرہ اور شراب ہنگامہ کرنے والی ہے اور جو کوئی اِن سے فریب کھاتا ہے دانا نہیں۔
  • بادشاہ کا رُعب شیر کی گرج کی مانِند ہے۔جو کوئی اُسے غُصہ دِلاتا ہے اپنی جان سے بدی کرتا ہے۔
  • جھگڑے سے الگ رہنے میں آدمی کی عِزّت ہے لیکن ہر ایک احمق جھگڑتا رہتا ہے
  • کاہِل آدمی جاڑے کے باعِث ہل نہیں چلاتا اِس لِئے فصل کاٹنے کے وقت وہ بِھیک مانگے گا اورکُچھ نہ پائے گا۔
  • آدمی کے دِل کی بات گہرے پانی کی مانِند ہے لیکن صاحِبِ فہم آدمی اُسے کھینچ نِکا لے گا۔
  • اکثر لوگ اپنا اپنا اِحسان جتاتے ہیں لیکن وفادار آدمی کِس کومِلے گا؟
  • راست رَو صادِق کے بعداُس کے بیٹے مُبارک ہوتے ہیں۔
  • بادشاہ جو تختِ عدالت پربَیٹھتا ہے خُود دیکھ کر ہر طرح کی بدی کو پھٹکتا ہے۔
  • کَون کہہ سکتا ہے کہ مَیں نے اپنے دِل کو صاف کرلِیا ہے اور مَیں اپنے گُناہ سے پاک ہو گیاہُوں؟
  • دو طرح کے باٹ اور دو طرح کے پَیمانے۔اِن دونوں سے خُداوند کو نفرت ہے۔
  • بچّہ بھی اپنی حرکات سے پہچانا جاتا ہے کہ اُس کے کام نیک و راست ہیں کہ نہیں۔
  • سُننے والے کان اور دیکھنے والی آنکھ دونوں کو خُداوند نے بنایا ہے۔
  • خواب دوست نہ ہو ۔ مباداتُو کنگال ہو جائے۔ اپنی آنکھیں کھول کہ تُو روٹی سے سیر ہو گا۔
  • خرِیدار کہتا ہے ردّی ہے ردّی!لیکن جب چل پڑتا ہے تو فخر کرتا ہے۔
  • زر و مرجان کی تو کثرت ہے لیکن بیش بہا سرمایہ عِلم والے ہونٹ ہیں۔
  • جو بیگانہ کا ضامِن ہو اُس کے کپڑے چِھین لے اور جو اجنبی کا ضامِن ہو اُس سے کُچھ گِرَو رکھ لے۔
  • دغا کی روٹی آدمی کومِیٹھی لگتی ہے لیکن آخِر کو اُس کامُنہ کنکروں سے بھرا جاتا ہے۔
  • ہر ایک کام مشوَرت سے ٹِھیک ہوتا ہے اورتُو نیک صلاح لے کر جنگ کر۔
  • جو کوئی لُترا پن کرتاپِھرتا ہے راز فاش کرتا ہے اِس لِئے تُومُنہ پَھٹ سے کُچھ واسِطہ نہ رکھ۔
  • جو اپنے باپ یا اپنی ماں پرلَعنت کرتا ہے اُس کا چراغ گہری تارِیکی میں بُجھایا جائے گا۔
  • اگرچہ اِبتدا میں مِیراث یک لخت حاصِل ہو تَو بھی اُس کا انجام مُبارک نہ ہو گا۔
  • تُو یہ نہ کہنا کہ مَیں بدی کا بدلہ لُوں گا۔خُداوند کی آس رکھ اور وہ تُجھے بچائے گا۔
  • دو طرح کے باٹ سے خُداوند کو نفرت ہے اور دغا کے ترازُوٹھِیک نہیں۔
  • آدمی کی رفتار خُداوند کی طرف سے ہے۔ پس اِنسان اپنی راہ کو کیوں کر جان سکتا ہے؟
  • جلدبازی سے کِسی چِیز کومُقدّس ٹھہرانااورمَنّت ماننے کے بعد دریافت کرنا آدمی کے لِئے پھندا ہے۔
  • دانا بادشاہ شرِیروں کو پھٹکتا ہے اور اُن پر داؤنے کا پہیاپِھرواتا ہے۔
  • آدمی کاضِمیرخُداوند کا چراغ ہے جو اُس کے تمام اندرُونی حال کو دریافت کرتا ہے۔
  • شفقت اور سچّائی بادشاہ کی نِگہبان ہیں بلکہ شفقت ہی سے اُس کا تخت قائِم رہتا ہے۔
  • جوانوں کا زور اُن کی شَوکت ہے اوربُوڑھوں کے سفید بال اُن کی زِینت ہیں۔
  • کوڑوں کے زخم سے بدی دُور ہوتی ہے اور مار کھانے سے دِل صاف ہوتا ہے۔
  • بادشاہ کا دِل خُداوند کے ہاتھ میں ہے۔وہ اُس کو پانی کے نالوں کی مانِندجِدھر چاہتا ہے پھیرتا ہے۔
  • اِنسان کی ہر ایک روِش اُس کی نظر میں راست ہے پر خُداوند دِلوں کو جانچتا ہے۔
  • صداقت اورعدل خُداوند کے نزدِیک قُربانی سے زِیادہ پسندِیدہ ہیں۔
  • بُلند نظری اور دِل کاتکُبّراور شرِیروں کی اِقبال مندی گُناہ ہے۔
  • مِحنتی کی تدبِیریں یقِینا فراوانی کا باعِث ہیں لیکن ہر ایک جلدباز کا انجام مُحتاجی ہے۔
  • دروغ گوئی سے خزانے حاصِل کرنا بے ٹھکانا بُخارات کی مانِند ہے اور اُن کے طالِب مَوت کے طالِب ہیں۔
  • شرِیروں کا ظُلم اُن کو اُڑا لے جائے گاکیونکہ اُنہوں نے اِنصاف کرنے سے اِنکارکِیا ہے۔
  • گُناہ آلُودہ آدمی کی راہ بُہت ٹیڑھی ہے پر جو پاک ہے اُس کا کام ٹِھیک ہے۔
  • گھر کی چھت پر ایک کونے میں رہنا جھگڑالُوبِیوی کے ساتھ کُشادہ گھر میں رہنے سے بِہتر ہے۔
  • شرِیر کی جان بُرائی کی مُشتاق ہے۔اُس کا ہمسایہ اُس کی نِگاہ میں مقبُول نہیں ہوتا۔
  • جب ٹھٹّھا کرنے والے کو سزا دی جاتی ہے تو سادہ دِل حِکمت حاصِل کرتا ہے اور جب دانا تربِیّت پاتا ہے توعِلم حاصِل کرتا ہے۔
  • صادِق شرِیر کے گھر پرغَور کرتا ہے۔شرِیرکَیسے گِر کر برباد ہو گئے ہیں۔
  • جو مِسکِین کا نالہ سُن کر اپنے کان بند کر لیتا ہے وہ آپ بھی نالہ کرے گا اور کوئی نہ سُنے گا۔
  • پوشِیدگی میں ہدیہ دینا قہر کو ٹھنڈا کرتا ہے اور اِنعام بغل میں دے دینا غضبِ شدِید کو۔
  • اِنصاف کرنے میں صادِق کی شادمانی ہے لیکن بدکرداروں کی ہلاکت۔
  • جو فہم کی راہ سے بھٹکتا ہے مُردوں کے غول میں پڑا رہے گا۔
  • عیّاش کنگال رہے گا۔جو مَے اور تیل کامُشتاق ہے مال دار نہ ہو گا۔
  • شرِیر صادِق کا فدِیہ ہو گا اور دغاباز راست بازوں کے بدلہ میں دِیا جائے گا۔
  • بیابان میں رہنا جھگڑالُو اورچڑچڑی بِیوی کے ساتھ رہنے سے بِہتر ہے۔
  • قِیمتی خزانہ اور تیل داناؤں کے گھر میں ہیں لیکن احمق اُن کو اُڑا دیتا ہے۔
  • جو صداقت اور شفقت کی پَیروی کرتا ہے زِندگی اور صداقت و عِزّت پاتا ہے۔
  • دانا آدمی زبردستوں کے شہر پر چڑھ جاتا ہے اورجِس قُوّت پر اُن کا اِعتماد ہے اُسے گِرا دیتا ہے۔
  • جو اپنے مُنہ اور اپنی زُبان کی نِگہبانی کرتا ہے اپنی جان کومُصِیبتوں سے محفُوظ رکھتا ہے۔
  • مُتکِبّر و مغرُور شخص جو ٹھٹّھاباز کہلاتا ہے بُہت تکُبّر سے کام کرتا ہے۔
  • کاہِل کی تمنا اُسے مار ڈالتی ہے کیونکہ اُس کے ہاتھ مِحنت سے اِنکار کرتے ہیں۔
  • وہ دِن بھر تمنّا میں رہتا ہے لیکن صادِق دیتا ہے اور دریغ نہیں کرتا۔
  • شرِیر کی قُربانی نفرت انگیز ہے خصُوصاً جب وہ بدنِیتّی سے لاتا ہے۔
  • جُھوٹا گواہ ہلاک ہوگالیکن جِس شخص نے بات سُنی ہے وہ خاموش نہ رہے گا۔
  • شرِیر اپنے چہرہ کو سخت کرتا ہے لیکن صادِق اپنی راہ پرغَور کرتا ہے۔
  • کوئی حِکمت کوئی فہم اور کوئی مشوَرت نہیں جو خُداوند کے مُقابِل ٹھہر سکے۔
  • جنگ کے دِن کے لِئے گھوڑا تو تیّارکِیا جاتا ہے لیکن فتح یابی خُداوند کی طرف سے ہے۔
  • نیک نام بے قیاس خزانہ سے اور اِحسان سونے چاندی سے بِہتر ہے۔
  • امِیرو غرِیب ایک دُوسرے سے مِلتے ہیں۔اُن سب کا خالِق خُداوند ہی ہے۔
  • ہوشیار بلا کو دیکھ کرچِھپ جاتا ہے لیکن نادان بڑھے چلے جاتے اورنُقصان اُٹھاتے ہیں۔
  • دَولت اورعِزّت و حیات خُداوند کے خَوف اور فروتنی کا اجر ہیں۔
  • کج رَوکی راہ میں کانٹے اور پھندے ہیں جو اپنی جان کی نِگہبانی کرتا ہے اُن سے دُور رہے گا۔
  • لڑکے کی اُس راہ میں تربِیّت کرجِس پر اُسے جانا ہے۔و ہ بُوڑھا ہو کر بھی اُس سے نہیں مُڑے گا۔
  • مال دار مِسکِین پر حُکمران ہوتا ہے اور قرض لینے والا قرض دینے والے کانَوکر ہے۔
  • جو بدی بوتا ہے مُصیِبت کاٹے گااور اُس کے قہر کی لاٹھی ٹُوٹ جائے گی۔
  • جو نیک نظر ہے برکت پائے گا کیونکہ وہ اپنی روٹی میں سے مِسکِینوں کو دیتا ہے۔
  • ٹھٹّھا کرنے والے کونِکال دے تو فساد جاتا رہے گا۔ہاں جھگڑا رگڑا اور رُسوائی دُور ہو جائیں گے۔
  • جو پاک دِلی کو چاہتا ہے اُس کے ہونٹوں میں لُطف ہے اور بادشاہ اُس کا دوست دار ہو گا۔
  • خُداوند کی آنکھیں عِلم کی حِفاظت کرتی ہیں۔وہ دغابازوں کے کلام کو اُلٹ دیتا ہے۔
  • سُست آدمی کہتا ہے باہر شیر کھڑا ہے۔مَیں گلیوں میں پھاڑا جاؤُں گا۔
  • بیگانہ عَورت کامُنہ گہرا گڑھا ہے۔ اُس میں وہ گِرتا ہے جِس سے خُداوند کو نفرت ہے۔
  • حماقت لڑکے کے دِل سے وابستہ ہے لیکن تربِیّت کی چھڑی اُس کو اُس سے دُور کر دے گی۔
  • جو اپنے فائِدہ کے لِئے مِسکِین پر ظُلم کرتا ہے اور جو مال دار کو دیتا ہے یقِینا مُحتاج ہو جائے گا۔
  • اپنا کان جُھکا اور داناؤں کی باتیں سُن اور میری تعلِیم پر دِل لگا
  • کیونکہ یہ پسندِیدہ ہے کہ تُو اُن کو اپنے دِل میں رکھّے اور وہ تیرے لبوں پر قائِم رہیں۔
  • تاکہ تیرا توکُل خُداوند پر ہومَیں نے آج کے دِن تُجھ کو ہاں تُجھ ہی کو جتا دِیا ہے۔
  • کیا مَیں نے تیرے لِئے مشورَت اورعِلم کی لطِیف باتیں اِس لِئے نہیں لِکھی ہیں کہ
  • سچّائی کی باتوں کی حقِیقت تُجھ پر ظاہِر کر دُوں تاکہ تُو سچّی باتیں حاصِل کرکے اپنے بھیجنے والوں کے پاس واپس جائے؟
  • مِسکِین کو اِس لِئے نہ لُوٹ کہ وہ مِسکِین ہے اور مُصِیبت زدہ پر عدالت گاہ میں ظُلم نہ کر
  • کیونکہ خُداوند اُن کی وکالت کرے گااور اُن کے غارت گروں کی جان کو غارت کرے گا۔
  • غُصّہ ور آدمی سے دوستی نہ کراور غضب ناک شخص کے ساتھ نہ جا۔
  • مبادا تُو اُس کی روِشیں سِیکھے اور اپنی جان کو پھندے میں پھنسائے۔
  • تُو اُن میں شامِل نہ ہو جو ہاتھ پر ہاتھ مارتے ہیں اور نہ اُن میں جو قرض کے ضامِن ہوتے ہیں۔
  • کیونکہ اگر تیرے پاس ادا کرنے کوکُچھ نہ ہو تو وہ تیرابِستر تیرے نِیچے سے کیوں کھینچ لے جائے؟
  • اُن قدِیم حُدُود کو نہ سرکاجو تیرے باپ دادا نے باندھی ہیں۔
  • تُو کِسی کو اُس کے کام میں مِحنتی دیکھتا ہے؟وہ بادشاہوں کے حضُور کھڑا ہو گا۔وہ کم قدر لوگوں کی خِدمت نہ کرے گا۔
  • جب تُو حاکِم کے ساتھ کھانے بَیٹھے تو خُوب غَور کر کہ تیرے سامنے کَون ہے۔
  • اگر تُو کھاؤُ ہے تو اپنے گلے پر چُھری رکھ دے۔
  • اُس کے مزہ دار کھانوں کی تمنّا نہ کر کیونکہ وہ دغابازی کا کھانا ہے۔
  • مال دار ہونے کے لِئے پریشان نہ ہو۔اپنی اِس دانِش مندی سے باز آ۔
  • کیاتُو اُس چِیز پر آنکھ لگائے گا جو ہے ہی نہیں؟کیونکہ دَولت یقِیناً عُقاب کی طرح پر لگا کرآسمان کی طرف اُڑ جاتی ہے۔
  • تُو تنگ چشم کی روٹی نہ کھااور اُس کے مزہ دار کھانوں کی تمنّا نہ کر
  • کیونکہ جَیسے اُس کے دِل کے اندیشے ہیں وہ وَیسا ہی ہے۔وہ تُجھ سے کہتا ہے کھا اور پی لیکن اُس کا دِل تیری طرف نہیں۔
  • جو نوالہ تُو نے کھایا ہے تُو اُسے اُگل دے گااور تیری مِیٹھی باتیں بے سُود ہوں گی۔
  • اپنی باتیں احمق کو نہ سُناکیونکہ وہ تیرے دانائی کے کلام کی تحِقیر کرے گا ۔
  • قدِیم حُدُود کو نہ سرکااور یتیِموں کے کھیتوں میں دخل نہ کر۔
  • کیونکہ اُن کا رہائی بخشنے والا زبردست ہے۔وہ خُود ہی تیرے خِلاف اُن کی وکالت کرے گا۔
  • تربِیّت پر دِل لگااور عِلم کی باتیں سُن۔
  • لڑکے سے تادِیب کو دریغ نہ کر۔اگر تُو اُسے چھڑی سے مارے گا تو وہ مَر نہ جائے گا۔
  • تُو اُسے چھڑی سے مارے گااور اُس کی جان کو پاتال سے بچائے گا۔
  • اَے میرے بیٹے! اگرتُو دانا دِل ہے تو میرا دِل ۔ ہاں میرا دِل خُوش ہو گا۔
  • اور جب تیرے لبوں سے سچّی باتیں نِکلیں گی تو میرا دِل شادمان ہو گا۔
  • تیرا دِل گُنہگاروں پر رشک نہ کرے بلکہ تُو دِن بھر خُداوند سے ڈرتا رہ۔
  • کیونکہ اجر یقِینی ہے اور تیری آس نہیں ٹُوٹے گی۔
  • اَے میرے بیٹے!تُوسُن اور دانا بن اور اپنے دِل کی راہبری کر۔
  • تُو شرابِیوں میں شامِل نہ ہواور نہ حرِیص کبابِیوں میں
  • کیونکہ شرابی اور کھاؤ ُکنگال ہو جائیں گے اور نِیند اُن کو چِتھڑے پہنائے گی۔
  • اپنے باپ کا جِس سے تُوپَیدا ہُؤا شنوا ہواور اپنی ماں کو اُس کے بڑھاپے میں حِقیرنہ جان۔
  • سچّائی کو مول لے اور اُسے بیچ نہ ڈال حِکمت اور تربِیّت اور فہم کو بھی۔
  • صادِق کا باپ نہایت خُوش ہو گااور دانِش مند کا باپ اُس سے شادمانی کرے گا۔
  • اپنے ماں باپ کوخُوش کر۔اپنی والِدہ کو شادمان رکھ۔
  • اَے میرے بیٹے! اپنا دِل مُجھ کو دے اور میری راہوں سے تیری آنکھیں خُوش ہوں۔
  • کیونکہ فاحِشہ گہری خندق ہے اور بیگانہ عَورت تنگ گڑھا ہے۔
  • وہ راہزن کی طرح گھات میں لگی ہے اور بنی آدم میں بدکاروں کا شُمار بڑھاتی ہے۔
  • کَون افسوس کرتا ہے؟ کَون غَم زدہ ہے؟ کَون جھگڑالُو ہے؟ کَون شاکی ہے؟ کَون بے سبب گھایل ہے؟ اورکِس کی آنکھوں میں سُرخی ہے؟
  • وُہی جو دیر تک مَے نوشی کرتے ہیں۔ وُہی جو مِلائی ہُوئی مَے کی تلاش میں رہتے ہیں۔
  • جب مَے لال لال ہو۔ جب اُس کا عکس جام پر پڑے اور جب وہ روانی کے ساتھ نِیچے اُترے تو اُس پر نظر نہ کر
  • کیونکہ انجام کار وہ سانپ کی طرح کاٹتی اور افعی کی طرح ڈس جاتی ہے۔
  • تیری آنکھیں عجِیب چِیزیں دیکھیں گی اور تیرے مُنہ سے اُلٹی سِیدھی باتیں نِکلیں گی۔
  • بلکہ تُو اُس کی مانِند ہو گا جو سمُندر کے درمیان لیٹ جائے یا اُس کی مانِند جو مستُول کے سِرے پر سو رہے۔
  • تُو کہے گا اُنہوں نے تو مُجھے مارا ہے پر مُجھ کو چوٹ نہیں لگی۔ اُنہوں نے مُجھے پِیٹا ہے پر مُجھے معلُوم بھی نہیں ہُؤا۔مَیں کب بیدار ہُوں گا؟ مَیں پِھر اُس کا طالِب ہُوں گا۔
  • تُو شرِیروں پر رشک نہ کرنااور اُن کی صُحبت کی خواہش نہ رکھنا
  • کیونکہ اُن کے دِل ظُلم کی فِکر کرتے ہیں اور اُن کے لب شرارت کا چرچا۔
  • حِکمت سے گھر تعمِیر کِیا جاتا ہے اور فہم سے اُس کو قِیام ہوتا ہے۔
  • اورعِلم کے وسِیلہ سے کوٹھریاں نفِیس و لطِیف مال سے معمُور کی جاتی ہیں۔
  • دانا آدمی زورآور ہے بلکہ صاحِب ِعِلم کا زور بڑھتا رہتا ہے
  • کیونکہ تُو نیک صلاح لے کر جنگ کر سکتا ہے اور صلاح کاروں کی کثرت میں سلامتی ہے۔
  • حِکمت احمق کے لِئے بُہت بُلند ہے۔وہ پھاٹک پر مُنہ نہیں کھول سکتا۔
  • جو بدی کے منصُوبے باندھتا ہے فِتنہ انگیز کہلائے گا۔
  • حماقت کا منصُوبہ بھی گُناہ ہے اور ٹھٹّھا کرنے والے سے لوگوں کو نفرت ہے۔
  • اگرتُو مُصِیبت کے دِن بے دِل ہو جائے تو تیری طاقت بُہت کم ہے۔
  • جو قتل کے لِئے گھسِیٹے جاتے ہیں اُن کو چُھڑا۔جو مارے جانے کو ہیں اُن کو حوالہ نہ کر۔
  • اگرتُو کہے دیکھو ہم کو یہ معلُوم نہ تھاتو کیا دِلوں کو جانچنے والا یہ نہیں سمجھتا؟اور کیا تیری جان کا نِگہبان یہ نہیں جانتا؟اور کیا وہ ہر شخص کو اُس کے کام کے مُطابِق اجر نہ دے گا؟
  • اَے میرے بیٹے! تُو شہد کھا کیونکہ وہ اچھّا ہے اور شہد کا چھتّا بھی کیونکہ وہ تُجھے مِیٹھا لگتا ہے۔
  • حِکمت بھی تیری جان کے لِئے اَیسی ہی ہو گی۔اگر وہ تُجھے مِل جائے تو تیرے لِئے اجر ہو گااور تیری آس نہیں ٹُوٹے گی۔
  • اَے شریرتُو صادِق کے گھر کی گھات میں نہ بَیٹھنا۔ اُس کی آرام گاہ کو غارت نہ کرنا۔
  • کیونکہ صادِق سات بار گِرتا ہے اور پِھر اُٹھ کھڑا ہوتا ہے لیکن شرِیر بلا میں گِر کر پڑا ہی رہتا ہے۔
  • جب تیرا دُشمن گِر پڑے تو خُوشی نہ کرنااور جب وہ پچھاڑ کھائے تو دِل شاد نہ ہونا
  • مبادا خُداوند اِسے دیکھ کر ناراض ہواور اپنا قہر اُس پر سے اُٹھا لے۔
  • تُو بدکرداروں کے سبب سے بیزار نہ ہواور شرِیروں پر رشک نہ کر۔
  • کیونکہ بدکردار کے لِئے کُچھ اجر نہیں۔ شرِیروں کا چراغ بُجھا دِیا جائے گا۔
  • اَے میرے بیٹے! خُداوند سے اور بادشاہ سے ڈراور مُفسِدوں کے ساتھ صُحبت نہ رکھ
  • کیونکہ اُن پر ناگہان آفت آئے گی اور اُن دونوں کی طرف سے آنے والی ہلاکت کوکَون جانتا ہے؟
  • یہ بھی داناؤں کے اقوال ہیں:- عدالت میں طرف داری کرنا اچھّا نہیں۔
  • جو شرِیر سے کہتا ہے تُو صادِق ہے لوگ اُس پر لَعنت کریں گے اور اُمّتیں اُس سے نفرت رکھّیں گی ۔
  • لیکن جو اُس کو ڈانٹتے ہیں خُوش ہوں گے اور اُن کو بڑی برکت مِلے گی۔
  • جو حق بات کہتا ہے لبوں پر بوسہ دیتا ہے۔
  • اپنا کام باہر تیّار کر۔اُسے اپنے لِئے کھیت میں درُست کر لے اور اُس کے بعد اپنا گھر بنا۔
  • بے سبب اپنے ہمسایہ کے خِلاف گواہی نہ دینا اور اپنے لبوں سے فریب نہ دینا۔
  • یُوں نہ کہہ مَیں اُس سے وَیسا ہی کرُوں گا جَیسا اُس نے مُجھ سے کِیا۔مَیں اُس آدمی سے اُس کے کام کے مُطابِق سلُوک کرُوں گا۔
  • مَیں کاہِل کے کھیت کے اور بے عقل کے تاکِستان کے پاس سے گُذرا
  • اور دیکھو وہ سب کا سب کانٹوں سے بھرا تھااوربِچھُّو بُوٹی سے ڈھکا تھااور اُس کی سنگِین دِیوار گِرائی گئی تھی۔
  • تب مَیں نے دیکھا اور اُس پرخُوب غَور کِیا۔ ہاں مَیں نے اُس پر نِگاہ کی اورعِبرت پائی۔
  • تھوڑی سی نِیند۔ ایک اَور جھپکی۔ ذرا پڑے رہنے کو ہاتھ پر ہاتھ۔
  • اِسی طرح تیری مُفلسی راہزن کی طرح اور تیری تنگ دستی مُسلّح آدمی کی طرح آ پڑے گی
  • یہ بھی سُلیما ن کی امثال ہیں جِن کی شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ کے لوگوں نے نقل کی تھی:-
  • خُدا کا جلال رازداری میں ہے لیکن بادشاہوں کا جلال مُعاملات کی تفتِیش میں۔
  • آسمان کی اُونچائی اور زمِین کی گہرائی اور بادشاہوں کے دِل کی اِنتہا نہیں مِلتی۔
  • چاندی کی مَیل دُور کرنے سے سُنار کے لِئے برتن بن جاتا ہے۔
  • شرِیروں کو بادشاہ کے حضُور سے دُور کرنے سے اُس کا تخت صداقت پر قائِم ہو جائے گا۔
  • بادشاہ کے حضُور اپنی بڑائی نہ کرنا اور بڑے آدمِیوں کی جگہ کھڑا نہ ہونا
  • کیونکہ یہ بِہتر ہے کہ حاکِم کے رُوبرُ و جِس کو تیری آنکھوں نے دیکھا ہے تُجھ سے کہا جائے آگے بڑھ کربَیٹھ نہ کہ تُو پِیچھے ہٹا دِیا جائے۔
  • جھگڑا کرنے میں جلدی نہ کر۔آخِرکار جب تیرا ہمسایہ تُجھ کو ذلِیل کرے تب تُو کیا کرے گا؟
  • تُو ہمسایہ کے ساتھ اپنے دعویٰ کا چرچا کرلیکن کِسی دُوسرے کا راز فاش نہ کر۔
  • مبادا جو کوئی اُسے سُنے تُجھے رُسوا کرے اور تیری بدنامی ہوتی رہے۔
  • بامَوقع باتیں رُوپہلی ٹوکریوں میں سونے کے سیب ہیں۔
  • دانا ملامت کرنے والے کی بات سُننے والے کے کان میں سونے کی بالی اور کُندن کا زیور ہے۔
  • وفادار ایلچی اپنے بھیجنے والوں کے لِئے اَیسا ہے جَیسے فصل کاٹنے کے ایّام میں برف کی ٹھنڈک کیونکہ وہ اپنے مالِکوں کی جان کو تازہ دَم کرتا ہے۔
  • جو کِسی جُھوٹی لیاقت پر فخر کرتا ہے وہ بے بارِش بادل اور ہوا کی مانِند ہے۔
  • تحمُّل کرنے سے حاکِم راضی ہو جاتا ہے اور نرم زُبان ہڈّی کو بھی توڑ ڈالتی ہے۔
  • کیا تُو نے شہد پایا؟ تُو اِتنا کھا جِتنا تیرے لِئے کافی ہے مبادا تُو زِیادہ کھا جائے اور اُگل ڈالے۔
  • اپنے ہمسایہ کے گھر بار بار جانے سے اپنے پاؤں کو روک مبادا وہ دِق ہو کر تُجھ سے نفرت کرے۔
  • جو اپنے ہمسایہ کے خِلاف جُھوٹی گواہی دیتا ہے وہ گُرز اور تلوار اور تیز تِیر ہے۔
  • مُصِیبت کے وقت بے وفا آدمی پر اِعتمادٹُوٹا دانت اور اُکھڑا پاؤں ہے۔
  • جو کِسی غمگِین کے سامنے گِیت گاتا ہے۔وہ گویا جاڑے میں کِسی کے کپڑے اُتارتا اور سجّی پر سِرکہ ڈالتا ہے۔
  • اگر تیرا دُشمن بُھوکا ہو تو اُسے روٹی کِھلااور اگر وہ پیاسا ہو تو اُسے پانی پِلا
  • کیونکہ تُو اُس کے سر پر انگاروں کا ڈھیر لگائے گااور خُداوند تُجھ کو اجر دے گا۔
  • شِمالی ہوا مینہ کو لاتی ہے اورغِیبت گو زُبان تُرش رُوئی کو۔
  • گھر کی چھت پر ایک کونے میں رہناجھگڑالُو بِیوی کے ساتھ کُشادہ مکان میں رہنے سے بِہتر ہے۔
  • وہ خُوش خبری جو دُور کے مُلک سے آئے اَیسی ہے جَیسے تھکے ماندہ کی جان کے لِئے ٹھنڈا پانی۔
  • صادِق کا شرِیر کے آگے گِرناگویا گدلا چشمہ اور ناپاک سوتا ہے۔
  • بُہت شہد کھانا اچھّا نہیں اور اپنی بزُرگی کا طالِب ہونا زیبا نہیں ہے۔
  • جو اپنے نفس پر ضابِط نہیں وہ بے فصِیل اورمِسمار شُدہ شہر کی مانِند ہے۔
  • جِس طرح ایّامِ گرمی میں برف اور دِرَو کے وقت بارِش اُسی طرح احمق کو عِزّت زیب نہیں دیتی۔
  • جِس طرح گوریّا آوارہ پِھرتی اور ابابِیل اُڑتی رہتی ہے اُسی طرح بے سبب لَعنت بے محلّ ہے۔
  • گھوڑے کے لِئے چابُک اور گدھے کے لِئے لگام لیکن احمق کی پِیٹھ کے لِئے چھڑی ہے۔
  • احمق کو اُس کی حماقت کے مُطابِق جواب نہ دے مبادا تُو بھی اُس کی مانِند ہو جائے۔
  • احمق کو اُس کی حماقت کے مُطابِق جواب دے مبادا وہ اپنی نظر میں دانا ٹھہرے۔
  • جو احمق کے ہاتھ پَیغام بھیجتا ہے اپنے پاؤں پر کُلہاڑا مارتا اورنُقصان کا پیالہ پِیتاہے۔
  • جِس طرح لنگڑے کی ٹانگ لڑکھڑاتی ہے اُسی طرح احمق کے مُنہ میں تمِثیل ہے۔
  • احمق کی تعظِیم کرنے والاگویا جواہِر کو پتّھروں کے ڈھیر میں رکھتا ہے۔
  • احمق کے مُنہ میں تمِثیل شرابی کے ہاتھ میں چُبھنے والے کانٹے کی مانِند ہے۔
  • جو احمقوں اور راہ گُذروں کو مزدُوری پر لگاتا ہے اُس تِیر انداز کی مانِند ہے جو سب کو زخمی کرتا ہے۔
  • جس طرح کُتّا اپنے اُگلے ہوئے کو پِھر کھاتا ہے اُسی طرح احمق اپنی حماقت کو دُہراتا ہے۔
  • کیاتُو اُس کو جو اپنی نظر میں دانا ہے دیکھتا ہے؟ اُس کے مُقابلہ میں احمق سے زِیادہ اُمِّید ہے۔
  • سُست آدمی کہتا ہے راہ میں شیر ہے۔ شیرِبَبر گلیوں میں ہے۔
  • جِس طرح دروازہ اپنی چُولوں پرپِھرتا ہے اُسی طرح سُست آدمی اپنے بِستر پر کروٹ بدلتا رہتا ہے۔
  • سُست آدمی اپنا ہاتھ تھالی میں ڈالتا ہے اور اُسے پِھرمُنہ تک لانا اُس کو تھکا دیتا ہے
  • کاہِل اپنی نظر میں دانا ہے بلکہ دلِیل لانے والے سات شخصوں سے بڑھ کر۔
  • جو راستہ چلتے ہُوئے پرائے جھگڑے میں دخل دیتا ہے اُس کی مانِند ہے جوکُتّے کو کان سے پکڑتا ہے۔
  • جَیسا وہ دِیوانہ جو جلتی لکڑیاں اور مَوت کے تِیر پھینکتا ہے
  • وَیسا ہی وہ شخص ہے جو اپنے ہمسایہ کو دغا دیتا ہے اور کہتا ہے مَیں تو دِل لگی کر رہا تھا۔
  • لکڑی نہ ہونے سے آگ بُجھ جاتی ہے سو جہاں غِیبت گو نہیں وہاں جھگڑا مَوقُوف ہو جاتا ہے۔
  • جَیسے انگاروں پر کوئلے اور آگ پر اِیندھن ہے وَیسے ہی جھگڑالُو جھگڑا برپا کرنے کے لِئے ہے۔
  • غِیبت گو کی باتیں لذِیذ نوالے ہیں اور وہ خُوب ہضم ہو جاتی ہیں۔
  • اُلفتی لب بدخواہ دِل کے ساتھ اُس ٹِھیکرے کی مانِند ہیں جِس پر کھوٹی چاندی منڈھی ہو۔
  • کِینہ ور دِل میں دغا رکھتا ہے لیکن اپنی باتوں سے چِھپاتا ہے۔
  • جب وہ مِیٹھی مِیٹھی باتیں کرے تو اُس کا یقِین نہ کرکیونکہ اُس کے دِل میں کمال نفرت ہے۔
  • اگرچہ اُ س کی بدخواہی مکر میں چِھپی ہے تَوبھی اُس کی بدی جماعت کے رُوبرُو فاش کی جائے گی۔
  • جو گڑھا کھودتا ہے آپ ہی اُس میں گِرے گااور جو پتھّر ڈھلکاتا ہے وہ پلٹ کر اُسی پر پڑے گا۔
  • جُھوٹی زُبان اُن کا کِینہ رکھتی ہے جِن کو اُس نے گھایل کِیا ہے اور چاپلُوس مُنہ تباہی کرتا ہے۔
  • کل کی بابت گھمنڈ نہ کرکیونکہ تُو نہیں جانتا کہ ایک ہی دِن میں کیا ہو گا۔
  • غَیرتیری سِتایش کرے نہ کہ تیرا ہی مُنہ۔بیگانہ کرے نہ کہ تیرے ہی لب۔
  • پتھّر بھاری ہے اور ریت وزن دار ہے لیکن احمق کاجُھنجھلانا اِن دونوں سے گِران تر ہے۔
  • غضب سخت بے رحمی اور قہر سَیلاب ہے لیکن حسد کے سامنے کَون کھڑا رہ سکتا ہے؟
  • چِھپی مُحبّت سے کھُلی ملامت بِہتر ہے۔
  • جو زخم دوست کے ہاتھ سے لگیں پُر وفا ہیں لیکن دُشمن کے بوسے بااِفراط ہیں۔
  • آسُودہ جان کو شہد کے چھتّے سے بھی نفرت ہے لیکن بُھوکے کے لِئے ہر ایک کڑوی چِیز مِیٹھی ہے۔
  • اپنے مکان سے آوارہ اِنسان اُس چِڑیا کی مانِند ہے جو اپنے آشیانہ سے بھٹک جائے۔
  • جَیسے تیل اورعِطر سے دِل کو فرحت ہوتی ہے وَیسے ہی دوست کی دِلی مشوَرت کی شِیرینی سے۔
  • اپنے دوست اور اپنے باپ کے دوست کو ترک نہ کر اور اپنی مُصِیبت کے دِن اپنے بھائی کے گھر نہ جا کیونکہ ہمسایہ جو نزدِیک ہو اُس بھائی سے جو دُور ہو بِہتر ہے۔
  • اَے میرے بیٹے! دانا بن اور میرے دِل کو شاد کر تاکہ مَیں اپنے ملامت کرنے والے کو جواب دے سکُوں۔
  • ہوشیار بلا کو دیکھ کر چِھپ جاتا ہے لیکن نادان بڑھے چلے جاتے اورنُقصان اُٹھاتے ہیں۔
  • جو بیگانہ کا ضامِن ہو اُس کے کپڑے چھین لے اور جو اجنبی کا ضامِن ہو اُس سے کُچھ گِرَو رکھ لے۔
  • جوصُبح سویرے اُٹھ کر اپنے دوست کے لِئے بُلند آواز سے دُعایِ خَیر کرتا ہے اُس کے لِئے یہ لَعنت محسُوب ہو گی ۔
  • جھڑی کے دِن کا لگاتار ٹپکا اور جھگڑالُو بِیوی یکساں ہیں۔
  • جو اُس کو روکتا ہے ہوا کو روکتا ہے اور اُس کا دہنا ہاتھ تیل کو پکڑتا ہے۔
  • جِس طرح لوہا لوہے کو تیز کرتا ہے اُسی طرح آدمی کے دوست کے چِہرہ کی آب اُسی سے ہے۔
  • جو انجِیر کے درخت کی نِگہبانی کرتا ہے اُس کا میوہ کھائے گااورجو اپنے آقا کی خِدمت کرتا ہے عِزّت پائے گا۔
  • جِس طرح پانی میں چِہرہ چِہرہ سے مُشابِہ ہے اُسی طرح آدمی کا دِل آدمی سے۔
  • جِس طرح پاتال اور ہلاکت کو آسُودگی نہیں اُسی طرح اِنسان کی آنکھیں سیر نہیں ہوتِیں۔
  • جَیسے چاندی کے لِئے کُٹھالی اور سونے کے لِئے بھٹّی ہے وَیسے ہی آدمی کے لِئے اُس کی سِتایش ہے۔
  • اگرچہ تُواحمق کو اناج کے ساتھ اُکھلی میں ڈال کر مُوسل سے کُوٹے تَو بھی اُس کی حماقت اُس سے کبھی جُدا نہ ہو گی۔
  • اپنے ریوڑوں کا حال دریافت کرنے میں دِل لگااور اپنے گلّوں کو اچھّی طرح سے دیکھ
  • کیونکہ دَولت سدا نہیں رہتی اور کیا تاجوری پُشت در پُشت قائِم رہتی ہے؟
  • سُوکھی گھاس جمع کی جاتی ہے ۔ پِھر سبزہ نمایاں ہوتا ہے اور پہاڑوں پر سے چارہ کاٹ کر فراہم کِیا جاتا ہے۔
  • برّے تیری پوشِش کے لِئے ہیں اور بکریاں تیرے مَیدانوں کی قِیمت ہیں
  • اور بکریوں کا دُودھ تیری اور تیرے خاندان کی خُوراک اور تیری لَونڈیوں کی گُذران کے لِئے کافی ہے۔
  • اگرچہ کوئی شرِیر کا پِیچھا نہ کرے تَو بھی وہ بھاگتا ہے لیکن صادِق شیرِبَبر کی مانِند دلیر ہے۔
  • مُلک کی خطاکاری کے سبب سے حاکِم بُہت سے ہیں لیکن صاحب عِلم و فہم سے اِنتظام بحال رہے گا۔
  • مِسکِین پرظُلم کرنے والا کنگال مُوسلا دھار مینہ ہے جو ایک دانہ بھی نہیں چھوڑتا۔
  • شرِیعت کو ترک کرنے والے شرِیروں کی تعرِیف کرتے ہیں لیکن شرِیعت پر عمل کرنے والے اُن کا مُقابلہ کرتے ہیں۔
  • شرِیر عدل سے آگاہ نہیں لیکن خُداوند کے طالِب سب کُچھ سمجھتے ہیں ۔
  • راست رَو مِسکِین کج رَو دَولت مند سے بِہتر ہے ۔
  • تعلِیم پر عمل کرنے والا دانا بیٹاہے لیکن مُسرِفوں کا ہمنشِین اپنے باپ کو رُسوا کرتا ہے۔
  • جو ناجائِزسُود اور نفع سے اپنی دَولت بڑھاتا ہے وہ مِسکِینوں پر رحم کرنے والے کے لِئے جمع کرتا ہے۔
  • جو کان پھیر لیتا ہے کہ شرِیعت کو نہ سُنے اُس کی دُعا بھی نفرت انگیز ہے۔
  • جو کوئی صادِق کو گُمراہ کرتا ہے تاکہ وہ بُری راہ پر چلے وہ اپنے گڑھے میں آپ ہی گِرے گا لیکن کامِل لوگ اچھّی چِیزوں کے وارِث ہوں گے۔
  • مال دار اپنی نظر میں دانا ہے لیکن عقل مند مِسکِین اُسے پرکھ لیتا ہے۔
  • جب صادِق فتح یاب ہوتے ہیں تو بڑی دُھوم دھام ہوتی ہے لیکن جب شرِیر برپا ہوتے ہیں تو آدمی ڈھُونڈ ے نہیں مِلتے۔
  • جو اپنے گُناہوں کو چِھپاتا ہے کامیاب نہ ہو گا لیکن جو اُن کا اِقرار کر کے اُن کو ترک کرتا ہے اُس پر رحمت ہو گی۔
  • مُبارک ہے وہ آدمی جو سدا ڈرتا رہتا ہے لیکن جو اپنے دِل کو سخت کرتا ہے مُصِیبت میں پڑے گا۔
  • مِسکِینوں پر شرِیر حاکِم گرجتے ہُوئے شیر اور شِکار کے طالِب رِیچھ کی مانِند ہے۔
  • بے عقل حاکِم بھی بڑا ظالِم ہے لیکن جو لالچ سے نفرت رکھتا ہے اُس کی عُمر دراز ہو گی۔
  • جِس کے سر پرکِسی کا خُون ہے وہ گڑھے کی طرف بھاگے گا ۔ اُسے کوئی نہ روکے۔
  • جو راست رَو ہے رہائی پائے گا لیکن کج رَو ناگہاں گِر پڑے گا۔
  • جو اپنی زمِین میں کاشت کاری کرتا ہے روٹی سے سیر ہو گا لیکن بطالت کا پَیروبُہت کنگال ہو جائے گا۔
  • دِیانت دار آدمی برکتوں سے معمُور ہوگا لیکن جو دَولت مند ہونے کے لِئے جلدی کرتا ہے بے سزا نہ چُھوٹے گا ۔
  • طرف داری کرنا خُوب نہیں اور نہ یہ کہ آدمی روٹی کے ٹُکڑے کے لِئے گُناہ کرے۔
  • تنگ چشم دَولت جمع کرنے میں جلدی کرتا ہے اور یہ نہیں جانتا کہ اِفلاس اُسے آ دبائے گا۔
  • آدمی کو سرزنِش کرنے والا آخِر کار زُبانی خُوشامد کرنے والے سے زِیادہ مقبُول ٹھہرے گا۔
  • جو کوئی اپنے والِدَین کو لُوٹتا ہے اور کہتا ہے کہ یہ گُناہ نہیں وہ غارت گر کا ساتھی ہے۔
  • جِس کے دِل میں لالچ ہے وہ جھگڑا برپا کرتا ہے لیکن جِس کا توکُّل خُداوند پر ہے وہ فربہ کِیا جائے گا۔
  • جو اپنے ہی دِل پر بھروسا رکھتا ہے بیوُقُوف ہے لیکن جو دانائی سے چلتا ہے رہائی پائے گا۔
  • جومِسکِینوں کو دیتا ہے مُحتاج نہ ہو گالیکن جو آنکھ چُراتا ہے بُہت ملعُون ہو گا۔
  • جب شرِیر برپا ہوتے ہیں تو آدمی ڈھُونڈے نہیں مِلتے لیکن جب وہ فنا ہوتے ہیں تو صادِق ترقّی کرتے ہیں ۔
  • جو بار بار تنبِیہ پا کر بھی گردن کشی کرتا ہے ناگہان بربادکِیا جائے گا اور اُس کا کوئی چارہ نہ ہو گا۔
  • جب صادِق اِقبال مند ہوتے ہیں تو لوگ خُوش ہوتے ہیں لیکن جب شرِیر اِقتدار پاتے ہیں تو لوگ آہیں بھرتے ہیں۔
  • جو کوئی حِکمت سے اُلفت رکھتا ہے اپنے باپ کو خُوش کرتا ہے لیکن جو کسبیوں سے صُحبت رکھتا ہے اپنا مال اُڑاتا ہے۔
  • بادشاہ عدل سے اپنی مملکت کو قِیام بخشتا ہے لیکن رِشوت سِتان اُس کو وِیران کرتا ہے۔
  • جو اپنے ہمسایہ کی خُوشامد کرتا ہے اُس کے پاؤں کے لِئے جال بِچھاتا ہے۔
  • بدکردار کے گُناہ میں پھندا ہے لیکن صادِق گاتا اور خُوشی کرتا ہے
  • صادِق مِسکیِنوں کے مُعاملہ کا خیال رکھتا ہے لیکن شرِیر میں اُس کو جاننے کی لِیاقت نہیں۔
  • ٹھٹّھاباز شہر میں آگ لگاتے ہیں لیکن دانا قہر کو دُور کر دیتے ہیں۔
  • اگر دانا احمق سے مُباحثہ کرے تو خواہ وہ قہر کرے خواہ ہنسے کُچھ اِطمِینان نہ ہو گا۔
  • خُون ریز لوگ کامِل آدمی سے کِینہ رکھتے ہیں لیکن راست کار اُس کی جان بچانے کا قصد کرتے ہیں۔
  • احمق اپنا قہر اُگل دیتا ہے لیکن دانا اُس کو روکتا اور پی جاتا ہے۔
  • اگر کوئی حاکِم جُھوٹ پر کان لگاتا ہے تو اُس کے سب خادِم شرِیر ہو جاتے ہیں۔
  • مِسکِین اور زبردست ایک دُوسرے سے مِلتے ہیں اور خُداوند دونوں کی آنکھیں روشن کرتا ہے۔
  • جو بادشاہ دِیانت داری سے مِسکِینوں کی عدالت کرتا ہے اُس کا تخت ہمیشہ قائِم رہتا ہے۔
  • چھڑی اور تنبِیہ حِکمت بخشتی ہیں لیکن جو لڑکا بے تربِیّت چھوڑ دِیا جاتا ہے اپنی ماں کو رُسوا کرے گا۔
  • جب شرِیر اِقبال مند ہوتے ہیں تو بدی زِیادہ ہوتی ہے لیکن صادِق اُن کی تباہی دیکھیں گے۔
  • اپنے بیٹے کی تربِیّت کر اور وہ تُجھے آرام دے گا اور تیری جان کو شادمان کرے گا۔
  • جہاں رویا نہیں وہاں لوگ بے قَید ہو جاتے ہیں لیکن شرِیعت پر عمل کرنے والا مُبارک ہے۔
  • نَوکر باتوں ہی سے نہیں سُدھرتا کیونکہ اگرچہ وہ سمجھتا ہے تَو بھی پروا نہیں کرتا۔
  • کیاتُو بے تامُّل بولنے والے کو دیکھتا ہے؟ اُس کے مُقابلہ میں احمق سے زِیادہ اُمِّیدہے۔
  • جو اپنے خانہ زاد کو لڑکپن سے ناز میں پالتا ہے وہ آخِرکار اُس کا بیٹا بن بَیٹھے گا۔
  • قہر آلُودہ آدمی فِتنہ برپا کرتا ہے اور غضب ناک گُناہ میں زیادتی کرتا ہے۔
  • آدمی کا غُرُور اُس کو پست کرے گالیکن جو دِل سے فروتن ہے عِزّت حاصِل کرے گا۔
  • جو کوئی چور کا شرِیک ہوتا ہے اپنی جان سے دُشمنی رکھتا ہے۔وہ حلف اُٹھاتا ہے اور حال بیان نہیں کرتا۔
  • اِنسان کا ڈر پھندا ہے لیکن جو کوئی خُداوند پر توکُّل کرتا ہے محفُوظ رہے گا۔
  • حاکِم کی مِہربانی کے طالِب بُہت ہیں لیکن اِنسان کا فَیصلہ خُداوند کی طرف سے ہے۔
  • صادِق کو بے اِنصاف سے نفرت ہے اور شرِیر کو راست رَو سے۔
  • یاقہ کے بیٹے اجُور کے پَیغام کی باتیں:- اُس آدمی نے اِتی ایل ہاں اِتی ایل اور اُکال سے کہا
  • یقِیناً مَیں ہر ایک اِنسان سے زِیادہ حَیوان ہُوں اور اِنسان کا سا فہم مُجھ میں نہیں۔
  • مَیں نے حِکمت نہیں سِیکھی اور نہ مُجھے اُس قُدُّوس کا عِرفان حاصِل ہے ۔
  • کَون آسمان پر چڑھا اور پِھر نِیچے اُترا؟ کِس نے ہوا کو اپنی مُٹھّی میں جمع کرلِیا؟ کِس نے پانی کو چادر میں باندھا؟ کِس نے زمِین کی حُدُود ٹھہرائیں؟ اگر تُو جانتا ہے تو بتا اُس کا کیا نام ہے اور اُس کے بیٹے کا کیا نام ہے؟
  • خُدا کا ہر ایک سُخن پاک ہے۔وہ اُن کی سِپر ہے جِن کا توکُّل اُس پر ہے
  • تُو اُس کے کلام میں کُچھ نہ بڑھانا۔ مبادا وہ تُجھ کو تنبِیہ کرے اورتُو جُھوٹا ٹھہرے۔
  • مَیں نے تُجھ سے دو باتوں کی درخواست کی ہے میرے مَرنے سے پہلے اُن کومُجھ سے دریغ نہ کر۔
  • بطالت اور دروغ گوئی کو مُجھ سے دُور کر دے اورمُجھ کو نہ کنگال کر نہ دَولت مند۔میری ضرُورت کے مُطابِق مُجھے روزی دے۔
  • اَیسا نہ ہو کہ مَیں سیر ہو کر اِنکار کرُوں اور کہُوں خُداوند کَون ہے؟یا مبادا مُحتاج ہو کر چوری کرُوں اور اپنے خُدا کے نام کی تکفِیر کرُوں۔
  • خادِم پر اُس کے آقا کے حضُور تُہمت نہ لگا تا نہ ہو کہ وہ تُجھ پر لَعنت کرے اورتُو مُجرِم ٹھہرے۔
  • ایک پُشت اَیسی ہے جو اپنے باپ پر لَعنت کرتی ہے اور اپنی ماں کو مُبارک نہیں کہتی۔
  • ایک پُشت اَیسی ہے جو اپنی نِگاہ میں پاک ہے لیکن اُس کی گندگی اُس سے دھوئی نہیں گئی۔
  • ایک پُشت اَیسی ہے کہ واہ وا کیا ہی بُلند نظر ہے! اور اُن کی پلکیں اُوپر کو اُٹھی رہتی ہیں۔
  • ایک پُشت اَیسی ہے جِس کے دانت تلواریں ہیں اور ڈاڑھیں چُھریاں تاکہ زمین کے مِسکِینوں اور بنی آدم کے کنگالوں کو کھا جائیں۔
  • جونک کی دو بیٹیاں ہیں جو دے! دے! چِلاّتی ہیں۔ تِین ہیں جو کبھی سیر نہیں ہوتِیں بلکہ چار ہیں جو کبھی ’’بس‘‘ نہیں کہتِیں۔
  • پاتال اور بانجھ کارَحِم اور زمِین جو سیراب نہیں ہُوئی اور آگ جو کبھی ’’بس‘‘ نہیں کہتی۔
  • وہ آنکھ جو اپنے باپ کی ہنسی کرتی ہے اور اپنی ماں کی فرمانبرداری کو حقِیر جانتی ہے وادی کے کوّے اُس کو اُچک لے جائیں گے اورگِدھ کے بچّے اُسے کھائیں گے۔
  • تِین چِیزیں میرے نزدِیک بُہت ہی عجِیب ہیں بلکہ چار ہیں جِن کو مَیں نہیں جانتا۔
  • عُقاب کی راہ ہوا میں اور سانپ کی راہ چٹان پر اور جہاز کی راہ سمُندر میں اور مَرد کی روِش جوان عَورت کے ساتھ۔
  • زانِیہ کی راہ اَیسی ہی ہے۔وہ کھاتی ہے اور اپنا مُنہ پونچھتی ہے اور کہتی ہے مَیں نے کُچھ بُرائی نہیں کی۔
  • تِین چِیزوں سے زمِین لرزاں ہے بلکہ چار ہیں جِن کی وہ برداشت نہیں کر سکتی۔
  • غُلام سے جو بادشاہی کرنے لگے اور احمق سے جب اُس کا پیٹ بھرے
  • اور نامقبُول عَورت سے جب وہ بیاہی جائے اورلَونڈی سے جو اپنی بی بی کی وارِث ہو۔
  • چار ہیں جو زمِین پر ناچِیز ہیں لیکن بُہت دانا ہیں ۔
  • چیونٹیاں کمزور مخلُوق ہیں تَوبھی گرمی میں اپنے لِئے خُوراک جمع کر رکھتی ہیں
  • اور سافان اگرچہ ناتوان مخلُوق ہیں تَو بھی چٹانوں کے درمیان اپنے گھر بناتے ہیں
  • اورٹِڈّیاں جِن کا کوئی بادشاہ نہیں تَو بھی وہ پرے باندھ کرنِکلتی ہیں
  • اورچِھپکلی جو اپنے ہاتھوں سے پکڑتی ہے اور تَو بھی شاہی محلّوں میں ہے۔
  • تِین خُوش رفتار ہیں بلکہ چارجِن کا چلنا خُوش نُما ہے ۔
  • ایک تو شیرِ بَبر جو سب حَیوانات میں بہادُر ہے اور کِسی کو پِیٹھ نہیں دِکھاتا۔
  • جنگی گھوڑا اور بکرا اور بادشاہ جِس کا سامنا کوئی نہ کرے۔
  • اگر تُو نے حماقت سے اپنے آپ کو بڑا ٹھہرایا ہے یا تُو نے کوئی بُرا منصُوبہ باندھا ہے تو ہاتھ اپنے مُنہ پر رکھ
  • کیونکہ یقِیناً دُودھ بِلونے سے مکّھن نِکلتا ہے اور ناک مروڑنے سے لُہو۔اِسی طرح قہر بھڑکانے سے فساد برپا ہوتا ہے۔
  • لموایل بادشاہ کے پَیغام کی باتیں جو اُس کی ماں نے اُسے سِکھائِیں:-
  • اَے میرے بیٹے! اَے میرے رَحِم کے بیٹے! تُجھے جِسے مَیں نے نذریں مان کر پایا کیاکہُوں؟
  • اپنی قُوّت عَورتوں کو نہ دے اور اپنی راہیں بادشاہوں کو بِگاڑنے والیوں کی طرف نہ نِکا ل ۔
  • بادشاہوں کو اَے لموا یل! بادشاہوں کو مَے خواری زیبا نہیں اور شراب کی تلاش حاکِموں کو شایان نہیں۔
  • مبادا وہ پی کر قوانِین کو بُھول جائیں اورکِسی مظلُوم کی حق تلفی کریں۔
  • شراب اُس کو پِلاؤ جو مَرنے پر ہے اور مَے اُس کو جو تلخ جان ہے
  • تاکہ وہ پِئے اور اپنی تنگ دستی فراموش کرے اور اپنی تباہ حالی کو پِھر یاد نہ کرے۔
  • اپنا مُنہ گُونگے کے لِئے کھول۔اُن سب کی وکالت کو جو بیکس ہیں۔
  • اپنا مُنہ کھول ۔ راستی سے فَیصلہ کر اورمِسکِینوں اورمُحتاجوں کا اِنصاف کر۔
  • نیکوکار بِیوی کِس کومِلتی ہے؟کیونکہ اُس کی قدر مرجان سے بھی بُہت زِیادہ ہے۔
  • اُس کے شَوہر کے دِل کو اُس پر اِعتماد ہے اور اُسے منافِع کی کمی نہ ہو گی۔
  • وہ اپنی عُمر کے تمام ایّام میں اُس سے نیکی ہی کرے گی ۔ بدی نہ کرے گی۔
  • وہ اُون اور کتان ڈھُونڈتی ہے اورخُوشی کے ساتھ اپنے ہاتھوں سے کام کرتی ہے۔
  • وہ سَوداگروں کے جہازوں کی مانِند ہے۔وہ اپنی خُورِش دُور سے لے آتی ہے۔
  • وہ رات ہی کو اُٹھ بَیٹھتی ہے اور اپنے گھرانے کو کِھلاتی ہے اور اپنی لَونڈِیوں کو کام دیتی ہے
  • وہ کِسی کھیت کی بابت سوچتی ہے اور اُسے خرِید لیتی ہے اور اپنے ہاتھوں کے نفع سے تاکِستان لگاتی ہے۔
  • وہ مضبُوطی سے اپنی کمر باندھتی ہے اور اپنے بازُوؤں کو مضبُوط کرتی ہے۔
  • وہ اپنی سَوداگری کوسُودمند پاتی ہے۔رات کو اُس کا چراغ نہیں بُجھتا۔
  • وہ تکلے پر اپنے ہاتھ چلاتی ہے اور اُس کے ہاتھ اٹیرن پکڑتے ہیں۔
  • وہ مُفلِسوں کی طرف اپنا ہاتھ بڑھاتی ہے ہاں وہ اپنے ہاتھ مُحتاجوں کی طرف بڑھاتی ہے۔
  • وہ اپنے گھرانے کے لئے برف سے نہیں ڈرتی کیونکہ اُس کے خاندان میں ہر ایک سُرخ پوش ہے۔
  • وہ اپنے لِئے نِگارِین بالاپوش بناتی ہے۔اُس کی پوشاک مہِین کتانی اور ارغوانی ہے۔
  • اُس کا شَوہر پھاٹک میں مشہُور ہے جب وہ مُلک کے بزُرگوں کے ساتھ بَیٹھتا ہے۔
  • وہ مہِین کتانی کپڑے بنا کر بیچتی ہے اور پٹکے سَوداگروں کے حوالہ کرتی ہے۔
  • عِزّت اور حُرمت اُس کی پوشاک ہیں اور وہ آیندہ ایّام پر ہنستی ہے۔
  • اُس کے مُنہ سے حِکمت کی باتیں نِکلتی ہیں۔ اُس کی زُبان پر شفقت کی تعلِیم ہے۔
  • وہ اپنے گھرانے پر بخُوبی نِگاہ رکھتی ہے اور کاہِلی کی روٹی نہیں کھاتی۔
  • اُس کے بیٹے اُٹھتے ہیں اور اُسے مُبارک کہتے ہیں۔اُس کا شَوہر بھی اُس کی تعرِیف کرتا ہے
  • کہ بُہتیری بیٹیوں نے فضِیلت دِکھائی ہے لیکن تُو سب پر سبقت لے گئی۔
  • حُسن دھوکا اور جمال بے ثبات ہے لیکن وہ عَورت جو خُداوند سے ڈرتی ہے ستُودہ ہو گی۔
  • اُس کی محِنت کا اجر اُسے دواور اُس کے کاموں سے مجلِس میں اُس کی سِتایش ہو۔
  • شاہِ یروشلِیم داؤُد کے بیٹے واعِظ کی باتیں۔
  • باطِل ہی باطِل واعِظ کہتا ہے باطِل ہی باطِل ۔ سب کُچھ باطِل ہے۔
  • اِنسان کو اُس ساری مِحنت سے جو وہ دُنیا میں کرتاہے کیا حاصِل ہے ؟۔
  • ایک پُشت جاتی ہے اور دُوسری پُشت آتی ہے پر زمِین ہمیشہ قائِم رہتی ہے۔
  • سُورج نِکلتا ہے اور سُورج ڈھلتا بھی ہے اور اپنے طلُوع کی جگہ کو جلد چلا جاتا ہے۔
  • ہوا جنُوب کی طرف چلی جاتی ہے اور چکّر کھا کر شِمال کی طرف پِھرتی ہے ۔ یہ سدا چکّر مارتی ہے اور اپنی گشت کے مُطابِق دَورہ کرتی ہے۔
  • سب ندیاں سمُندر میں گِرتی ہیں پر سمُندر بھر نہیں جاتا ۔ ندیاں جہاں سے نِکلتی ہیں اُدھر ہی کو پِھرجاتی ہیں۔
  • سب چِیزیں ماندگی سے پُر ہیں ۔ آدمی اِس کا بیان نہیں کر سکتا آنکھ دیکھنے سے آسُودہ نہیں ہوتی اور کان سُننے سے نہیں بھرتا۔
  • جو ہُؤا وُہی پِھر ہو گا اور جو چِیزبن چُکی ہے وُہی ہے جو بنائی جائے گی اور دُنیا میں کوئی چِیز نئی نہیں۔
  • کیا کوئی چِیز اَیسی ہے جِس کی بابت کہا جاتا ہے کہ دیکھو یہ تو نئی ہے؟ وہ تو سابِق میں ہم سے پیشتر کے زمانوں میں مَوجُود تھی۔
  • اگلوں کی کوئی یادگار نہیں اور آنے والوں کی اپنے بعدکے لوگوں کے درمِیان کوئی یاد نہ ہو گی۔
  • مَیں واعِظ یروشلِیم میں بنی اِسرائیل کا بادشاہ تھا۔
  • اورمَیں نے اپنا دِل لگایا کہ جو کُچھ آسمان کے نِیچے کِیا جاتا ہے اُس سب کی تفتِیش و تحقِیق کرُوں ۔ خُدانے بنی آدم کو یہ سخت دُکھ دِیا ہے کہ وہ مشقّت میں مُبتلارہیں۔
  • مَیں نے سب کاموں پر جو دُنیا میں کِئے جاتے ہیں نظرکی اور دیکھو یہ سب کُچھ بُطلان اور ہوا کی چران ہے۔
  • وہ جو ٹیڑھا ہے سِیدھا نہیں ہو سکتا اور ناقِص کا شُمارنہیں ہو سکتا۔
  • مَیں نے یہ بات اپنے دِل میں کہی دیکھ مَیں نے بڑی ترقّی کی بلکہ اُن سبھوں سے جو مُجھ سے پہلے یروشلِیم میں تھے زِیادہ حِکمت حاصِل کی ۔ ہاں میرا دِل حِکمت اور دانِش میں بڑا کاردان ہُؤا۔
  • لیکن جب مَیں نے حِکمت کے جاننے اور حماقت و جہالت کے سمجھنے پر دِل لگایا تو معلُوم کِیا کہ یہ بھی ہواکی چران ہے۔
  • کیونکہ بُہت حِکمت میں بُہت غم ہے اور عِلم میں ترقّی دُکھ کی فراوانی ہے۔
  • مَیں نے اپنے دِل سے کہا آ مَیں تُجھ کو خُوشی میں آزماؤُں گا۔ سو عِشرت کر لے ۔ لو یہ بھی بُطلان ہے۔
  • مَیں نے ہنسی کو دِیوانہ کہا اور شادمانی کے بارے میں کہا اِس سے کیا حاصِل؟۔
  • مَیں نے دِل میں سوچا کہ جِسم کو مَے نوشی سے کیوں کرتازہ کرُوں اور اپنے دِل کو حِکمت کی طرف مائِل رکھُّوں اور کیوں کر حماقت کو پکڑے رہُوں جب تک معلُوم کرُوں کہ بنی آدم کی بِہبُودی کِس بات میں ہے کہ وہ آسمان کے نِیچے عُمر بھر یہی کِیا کریں۔
  • مَیں نے بڑے بڑے کام کِئے ۔ مَیں نے اپنے لِئے عِمارتیں بنائِیں اور مَیں نے اپنے لِئے تاکِستان لگائے۔
  • مَیں نے اپنے لِئے باغچے اور باغ تیّار کِئے اور اُن میں ہر قِسم کے میوہ دار درخت لگائے۔
  • مَیں نے اپنے لِئے تالاب بنائے کہ اُن میں سے باغ کے درختوں کا ذخِیرہ سِینچُوں۔
  • مَیں نے غُلاموں اور لَونڈیوں کو خرِیدا اور نَوکر چاکر میرے گھر میں پَیدا ہُوئے اور جِتنے مُجھ سے پہلے یروشلِیم میں تھے مَیں اُن سے کہِیں زِیادہ گائے بَیل اور بھیڑ بکریوں کا مالِک تھا۔
  • مَیں نے سونا اور چاندی اور بادشاہوں اور صُوبوں کاخاص خزانہ اپنے لِئے جمع کِیا ۔ مَیں نے گانے والوں اورگانے والِیوں کو رکھّا اور بنی آدم کے اَسبابِ عَیش یعنی لَونڈیوں کو اپنے لِئے کثرت سے فراہم کِیا۔
  • سو مَیں بزُرگ ہُؤا اور اُن سبھوں سے جو مُجھ سے پہلے یروشلِیم میں تھے زِیادہ بڑھ گیا ۔ میری حِکمت بھی مُجھ میں قائِم رہی۔
  • اور سب کُچھ جو میری آنکھیں چاہتی تِھیں مَیں نے اُن سے باز نہ رکھّا ۔ مَیں نے اپنے دِل کو کِسی طرح کی خُوشی سے نہ روکا کیونکہ میرا دِل میری ساری مِحنت سے شادمان ہُؤا اور میری ساری مِحنت سے میرا بخرہ یہی تھا۔
  • پِھر مَیں نے اُن سب کاموں پر جو میرے ہاتھوں نے کِئے تھے اور اُس مشقّت پر جو مَیں نے کام کرنے میں کھینچی تھی نظر کی اور دیکھا کہ سب بُطلان اور ہوا کی چران ہے اور دُنیا میں کُچھ فائِدہ نہیں۔
  • اور مَیں حِکمت اور دِیوانگی اور حماقت کے دیکھنے پرمُتوجِّہ ہُؤا کیونکہ وہ شخص جو بادشاہ کے بعد آئے گاکیا کرے گا؟ وُہی جو ہوتا چلا آیا ہے۔
  • اور مَیں نے دیکھا کہ جَیسی روشنی کو تارِیکی پرفضِیلت ہے وَیسی ہی حِکمت حماقت سے افضل ہے۔
  • دانِشور اپنی آنکھیں اپنے سر میں رکھتا ہے پر احمق اندھیرے میں چلتا ہے ۔ تَو بھی مَیں جان گیا کہ ایک ہی حادِثہ اُن سب پر گُذرتا ہے۔
  • تب مَیں نے دِل میں کہا جَیسا احمق پر حادِثہ ہوتاہے وَیسا ہی مُجھ پر بھی ہو گا ۔ پِھر مَیں کیوں زِیادہ دانِشور ہُؤا؟ سو مَیں نے دِل میں کہا کہ یہ بھی بُطلان ہے۔
  • کیونکہ نہ دانِشور اور نہ احمق کی یادگار ابد تک رہے گی۔ اِس لِئے کہ آنے والے دِنوں میں سب کُچھ فراموش ہوچُکے گا اور دانِشور کیوں کر احمق کی طرح مَرتا ہے!۔
  • پس مَیں زِندگی سے بیزار ہُؤا کیونکہ جو کام دُنیامیں کِیا جاتا ہے مُجھے بُہت بُرا معلُوم ہُؤا کیونکہ سب بُطلان اور ہوا کی چران ہے۔
  • بلکہ مَیں اپنی ساری مِحنت سے جو دُنیا میں کی تھی بیزار ہُؤا کیونکہ ضرُور ہے کہ مَیں اُسے اُس آدمی کے لِئے جو میرے بعد آئے گا چھوڑ جاؤُں۔
  • اور کَون جانتا ہے کہ وہ دانِشور ہو گا یا احمق؟ بہرحال وہ میری ساری مِحنت کے کام پر جو مَیں نے کِیا اورجِس میں مَیں نے دُنیا میں اپنی حِکمت ظاہِر کی ضابِط ہو گا ۔ یہ بھی بُطلان ہے۔
  • تب مَیں پِھرا کہ اپنے دِل کو اُس سارے کام سے جومَیں نے دُنیا میں کِیا تھا نا اُمّید کرُوں۔
  • کیونکہ اَیسا شخص بھی ہے جِس کے کام حِکمت اور دانائی اور کامیابی کے ساتھ ہیں لیکن وہ اُن کو دُوسرے آدمی کے لِئے جِس نے اُن میں کُچھ مِحنت نہیں کی اُس کی مِیراث کے لِئے چھوڑ جائے گا ۔ یہ بھی بُطلان اور بلایِ عظِیم ہے۔
  • کیونکہ آدمی کو اُس کی ساری مشقّت اور جانفشانی سے جواُس نے دُنیا میں کی کیا حاصِل ہے؟۔
  • کیونکہ اُس کے لِئے عُمربھر غم ہے اور اُس کی مِحنت ماتم ہے بلکہ اُس کا دِل رات کو بھی آرام نہیں پاتا ۔ یہ بھی بُطلان ہے۔
  • پس اِنسان کے لِئے اِس سے بِہتر کُچھ نہیں کہ وہ کھائے اور پِئے اور اپنی ساری مِحنت کے درمِیان خُوش ہو کراپنا جی بہلائے ۔ مَیں نے دیکھا کہ یہ بھی خُدا کے ہاتھ سے ہے۔
  • اِس لِئے کہ مُجھ سے زِیادہ کَون کھا سکتا اور کَون مزہ اُڑا سکتا ہے؟۔
  • کیونکہ وہ اُس آدمی کو جو اُس کے حضُور میں اچھّا ہے حِکمت اور دانائی اور خُوشی بخشتا ہے لیکن گُنہگار کوزحمت دیتا ہے کہ وہ جمع کرے اور انبار لگائے تاکہ اُسے دے جو خُدا کا پسندِیدہ ہے ۔ یہ بھی بُطلان اور ہوا کی چران ہے۔
  • ہر چِیز کا ایک مَوقع اور ہر کام کا جو آسمان کے نِیچے ہوتا ہے ایک وقت ہے۔
  • پَیدا ہونے کا ایک وقت ہے اور مَر جانے کا ایک وقت ہے۔ درخت لگانے کا ایک وقت ہے اور لگائے ہُوئے کو اُکھاڑنے کا ایک وقت ہے۔
  • مار ڈالنے کا ایک وقت ہے اور شِفا دینے کا ایک وقت ہے ۔ ڈھانے کا ایک وقت ہے اور تعمِیر کرنے کا ایک وقت ہے۔
  • رونے کا ایک وقت ہے اور ہنسنے کا ایک وقت ہے ۔ غم کھانے کا ایک وقت ہے اور ناچنے کا ایک وقت ہے۔
  • پتّھر پھینکنے کا ایک وقت ہے اور پتّھر بٹورنے کا ایک وقت ہے ۔ ہم آغوشی کا ایک وقت ہے اور ہم آغوشی سے باز رہنے کا ایک وقت ہے۔
  • حاصِل کرنے کا ایک وقت ہے اور کھو دینے کا ایک وقت ہے۔ رکھ چھوڑنے کا ایک وقت ہے اور پھینک دینے کا ایک وقت ہے۔
  • پھاڑنے کا ایک وقت ہے اور سِینے کا ایک وقت ہے ۔ چُپ رہنے کا ایک وقت ہے اور بولنے کا ایک وقت ہے۔
  • مُحبّت کا ایک وقت ہے اور عداوت کا ایک وقت ہے ۔ جنگ کا ایک وقت ہے اور صُلح کا ایک وقت ہے۔
  • کام کرنے والے کو اُس سے جِس میں وہ مِحنت کرتا ہے کیا حاصِل ہوتا ہے؟۔
  • مَیں نے اُس سخت دُکھ کو دیکھا جو خُدانے بنی آدم کو دِیا ہے کہ وہ مشقّت میں مُبتلا رہیں۔
  • اُس نے ہر ایک چِیز کو اُس کے وقت میں خُوب بنایا اور اُس نے ابدِیت کو بھی اُن کے دِل میں جاگُزِین کِیا ہے اِس لِئے کہ اِنسان اُس کام کو جو خُدا شرُوع سے آخِرتک کرتا ہے دریافت نہیں کرسکتا۔
  • مَیں یقِیناً جانتا ہُوں کہ اِنسان کے لِئے یِہی بِہترہے کہ خُوش وقت ہو اور جب تک جِیتا رہے نیکی کرے۔
  • اور یہ بھی کہ ہر ایک اِنسان کھائے اور پِئے اور اپنی ساری مِحنت سے فائِدہ اُٹھائے ۔ یہ بھی خُدا کی بخشِش ہے۔
  • اور مُجھ کو یقِین ہے کہ سب کُچھ جو خُدا کرتا ہے ہمیشہ کے لِئے ہے ۔ اُس میں کُچھ کمی بیشی نہیں ہو سکتی اورخُدا نے یہ اِس لِئے کِیا ہے کہ لوگ اُس کے حضُور ڈرتے رہیں۔
  • جو کُچھ ہے وہ پہلے ہو چُکا اور جو کُچھ ہونے کوہے وہ بھی ہو چُکا اور خُدا گُذشتہ کو پِھر طلب کرتاہے۔
  • پِھر مَیں نے دُنیا میں دیکھا کہ عدالت گاہ میں ظُلم ہے اور صداقت کے مکان میں شرارت ہے۔
  • تب مَیں نے دِل میں کہا کہ خُدا راست بازوں اور شرِیروں کی عدالت کرے گا کیونکہ ہر ایک امر اور ہر کام کا ایک وقت ہے۔
  • مَیں نے دِل میں کہا کہ یہ بنی آدم کے لِئے ہے کہ خُدا اُن کو جانچے اور وہ سمجھ لیں کہ ہم خُود حَیوان ہیں۔
  • کیونکہ جو کُچھ بنی آدم پر گُذرتا ہے وُہی حَیوان پرگُذرتا ہے ۔ ایک ہی حادِثہ دونوں پر گُذرتا ہے جِس طرح یہ مَرتا ہے اُسی طرح وہ مَرتا ہے ۔ ہاں سب میں ایک ہی سانس ہے اور اِنسان کو حَیوان پر کُچھ فَوقِیّت نہیں کیونکہ سب بُطلان ہے۔
  • سب کے سب ایک ہی جگہ جاتے ہیں ۔ سب کے سب خاک سے ہیں اور سب کے سب پِھر خاک سے جا مِلتے ہیں۔
  • کَون جانتا ہے کہ اِنسان کی رُوح اُوپر چڑھتی اورحَیوان کی رُوح زمِین کی طرف نِیچے کو جاتی ہے؟۔
  • پس مَیں نے دیکھا کہ اِنسان کے لِئے اِس سے بِہترکُچھ نہیں کہ وہ اپنے کاروبار میں خُوش رہے اِس لِئے کہ اُس کا بخرہ یِہی ہے کیونکہ کَون اُسے واپس لائے گاکہ جو کُچھ اُس کے بعد ہو گا دیکھ لے۔
  • تب مَیں نے پِھر کر اُس تمام ظُلم پر جو دُنیا میں ہوتا ہے نظر کی اور مظلُوموں کے آنسُوؤں کو دیکھا اوراُن کو تسلّی دینے والا کوئی نہ تھا اور اُن پر ظُلم کرنے والے زبردست تھے پر اُن کو تسلّی دینے والا کوئی نہ تھا۔
  • پس مَیں نے مُردوں کو جو آگے مَر چُکے اُن زِندوں سے جو اب جِیتے ہیں زِیادہ مُبارک جانا۔
  • بلکہ دونوں سے نیک بخت وہ ہے جو اب تک ہُؤا ہی نہیں ۔ جِس نے وہ بُرائی جو دُنیا میں ہوتی ہے نہیں دیکھی۔
  • پِھر مَیں نے ساری مِحنت کے کام اور ہر ایک اچّھی دست کاری کو دیکھا کہ اِس کے سبب سے آدمی اپنے ہمسایہ سے حسد کرتاہے ۔ یہ بھی بُطلان اور ہوا کی چران ہے۔
  • بے دانِش اپنے ہاتھ سمیٹتا ہے اور آپ ہی اپنا گوشت کھاتا ہے۔
  • ایک مُٹّھی بھر جو چَین کے ساتھ ہو اُن دو مُٹِّھیوں سے بِہتر ہے جِن کے ساتھ مِحنت اور ہوا کی چران ہو۔
  • اور مَیں نے پِھر کر دُنیا کے بُطلان کو دیکھا۔
  • کوئی اکیلا ہے اور اُس کے ساتھ کوئی دُوسرا نہیں۔ اُس کے نہ بیٹا ہے نہ بھائی تَو بھی اُس کی ساری مِحنت کی اِنتہانہیں اور اُس کی آنکھ دَولت سے سیر نہیں ہوتی ۔ وہ کہتاہے مَیں کِس کے لِئے مِحنت کرتا اور اپنی جان کو عَیش سے محرُوم رکھتا ہُوں؟ یہ بھی بُطلان ہے ہاں یہ سخت دُکھ ہے۔
  • ایک سے دو بِہتر ہیں کیونکہ اُن کی مِحنت سے اُن کو بڑا فائِدہ ہوتا ہے۔
  • کیونکہ اگر وہ گِریں تو ایک اپنے ساتھی کو اُٹھائے گالیکن اُس پر افسوس جو اکیلا ہے جب وہ گِرتا ہے کیونکہ کوئی دُوسرا نہیں جو اُسے اُٹھا کھڑا کرے۔
  • پِھر اگر دو اِکٹّھے لیٹیں تو گرم ہوتے ہیں پر اکیلاکیوں کر گرم ہو سکتا ہے؟۔
  • اور اگر کوئی ایک پر غالِب ہو تو دو اُس کا سامنا کرسکتے ہیں اور تِہری ڈوری جلد نہیں ٹُوٹتی۔
  • مِسکِین اور دانِش مند لڑکا اُس بُوڑھے بے وقُوف بادشاہ سے جِس نے نصِیحت سُننا ترک کر دِیا بِہتر ہے۔
  • کیونکہ وہ قَیدخانہ سے نِکل کر بادشاہی کرنے آیا باوُجُودیکہ وہ جو سلطنت ہی میں پَیدا ہُوا مِسکِین ہو چلا۔
  • مَیں نے سب زِندوں کو جو دُنیا میں چلتے پِھرتے ہیں دیکھا کہ وہ اُس دُوسرے جوان کے ساتھ تھے جو اُس کا جانشِین ہونے کے لِئے برپا ہُؤا۔
  • اُن سب لوگوں کا یعنی اُن سب کا جِن پر وہ حُکمران تھا کُچھ شُمار نہ تھا تَو بھی وہ جو اُس کے بعد اُٹھیں گے اُس سے خُوش نہ ہوں گے ۔ یقِیناً یہ بھی بُطلان اور ہواکی چران ہے۔
  • جب تُو خُدا کے گھر کو جاتا ہے تو سنجِیدگی سے قدم رکھ کیونکہ شِنوا ہونے کے لِئے جانا احمقوں کے سے ذبِیحے گُذراننے سے بِہتر ہے اِس لِئے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ بدی کرتے ہیں۔
  • بولنے میں جلدبازی نہ کر اور تیرا دِل جلدبازی سے خُداکے حضُور کُچھ نہ کہے کیونکہ خُدا آسمان پر ہے اور تُوزمِین پر ۔ اِس لِئے تیری باتیں مُختصرہوں۔
  • کیونکہ کام کی کثرت کے باعِث سے خواب دیکھا جاتا ہے اور احمق کی آواز باتوں کی کثرت ہوتی ہے۔
  • جب تُو خُدا کے لِئے مَنّت مانے تو اُس کے ادا کرنے میں دیر نہ کر کیونکہ وہ احمقوں سے خُوش نہیں ہے ۔ تُواپنی مَنّت کو پُورا کر۔
  • تیرا مَنّت نہ ماننا اِس سے بِہتر ہے کہ تُو مَنّت مانے اور ادا نہ کرے۔
  • تیرا مُنہ تیرے جِسم کو گُنہگار نہ بنائے اور فرِشتہ کے حضُور مت کہہ کہ بُھول چُوک تھی ۔ خُدا تیری آواز سے کیوں بیزار ہو اور تیرے ہاتھوں کا کام برباد کرے؟۔
  • کیونکہ خوابوں کی زِیادتی اور بطالت اور باتوں کی کثرت سے اَیسا ہوتا ہے لیکن تُو خُدا سے ڈر۔
  • اگر تُو مُلک میں مسکِینوں کو مظلُوم اور عدل و اِنصاف کو مترُوک دیکھے تو اِس سے حَیران نہ ہو کیونکہ ایک بڑوں سے بڑا ہے جو نِگاہ کرتا ہے اور کوئی اِن سب سے بھی بڑا ہے۔
  • زمِین کا حاصِل سب کے لِئے ہے بلکہ کاشت کاری سے بادشاہ کا بھی کام نِکلتا ہے۔
  • زر دوست رُوپیہ سے آسُودہ نہ ہو گا اور دَولت کا چاہنے والا اُس کے بڑھنے سے سیر نہ ہو گا ۔ یہ بھی بُطلان ہے۔
  • جب مال کی فراوانی ہوتی ہے تو اُس کے کھانے والے بھی بُہت ہو جاتے ہیں اور اُس کے مالِک کو سِوا اِس کے کہ اُسے اپنی آنکھوں سے دیکھے اَور کیا فائِدہ ہے؟۔
  • مِحنتی کی نِیند مِیٹھی ہے خواہ وہ تھوڑا کھائے خواہ بُہت لیکن دَولت کی فراوانی دَولت مند کو سونے نہیں دیتی۔
  • ایک بلایِ عظِیم ہے جِسے مَیں نے دُنیا میں دیکھا یعنی دَولت جِسے اُس کا مالِک اپنے نُقصان کے لِئے رکھ چھوڑتا ہے۔
  • اور وہ مال کِسی بُرے حادِثہ سے برباد ہوتا ہے اوراگر اُس کے گھر میں بیٹا پَیدا ہوتا ہے تو اُس وقت اُس کے ہاتھ میں کُچھ نہیں ہوتا۔
  • جِس طرح سے وہ اپنی ماں کے پیٹ سے نِکلا اُسی طرح ننگا جَیسا کہ آیا تھا پِھر جائے گا اور اپنی مِحنت کی اُجرت میں کُچھ نہ پائے گا جِسے وہ اپنے ہاتھ میں لے جائے۔
  • اور یہ بھی بلایِ عظِیم ہے کہ ٹِھیک جَیسا وہ آیاتھا وَیسا ہی جائے گا اور اُسے اِس فضُول مِحنت سے کیا حاصِل ہے؟۔
  • وہ عُمر بھر بے چَینی میں کھاتا ہے اور اُس کی دِق داری اور بیزاری اور خفگی کی اِنتہا نہیں۔
  • لو! مَیں نے دیکھا کہ یہ خُوب ہے بلکہ خُوش نُما ہے کہ آدمی کھائے اور پِئے اور اپنی ساری مِحنت سے جو وہ دُنیا میں کرتا ہے اپنی تمام عُمر جو خُدا نے اُسے بخشی ہے راحت اُٹھائے کیونکہ اُس کا بخرہ یِہی ہے۔
  • نِیز ہر ایک آدمی جِسے خُدا نے مال و اسباب بخشا اوراُسے تَوفِیق دی کہ اُس میں سے کھائے اور اپنا بخرہ لے اور اپنی مِحنت سے شادمان رہے ۔ یہ تو خُدا کی بخشِش ہے۔
  • پس وہ اپنی زِندگی کے دِنوں کو بُہت یاد نہ کرے گا اِس لِئے کہ خُدا اُس کی خُوش دِلی کے مُطابِق اُس سے سلُوک کرتا ہے۔
  • ایک زبُونی ہے جو مَیں نے دُنیا میں دیکھی اور وہ لوگوں پر گِراں ہے۔
  • کوئی اَیسا ہے کہ خُدا نے اُسے دھن دَولت اورعِزّت بخشی ہے یہاں تک کہ اُس کو کِسی چِیز کی جِسے اُس کا جی چاہتا ہے کمی نہیں تَو بھی خُدا نے اُسے تَوفِیق نہیں دی کہ اُس سے کھائے بلکہ کوئی اجنبی اُسے کھاتا ہے ۔یہ بُطلان اور سخت بِیماری ہے۔
  • اگر آدمی کے سَو فرزند ہوں اور وہ بُہت برسوں تک جِیتارہے یہاں تک کہ اُس کی عُمر کے دِن بے شُمار ہوں پر اُس کاجی شادمانی سے سیر نہ ہو اور اُس کا دفن نہ ہو تو مَیں کہتا ہُوں کہ وہ حمل جو گِر جائے اُس سے بِہتر ہے۔
  • کیونکہ وہ بطالت کے ساتھ آیا اور تارِیکی میں جاتاہے اور اُس کا نام اندھیرے میں پوشِیدہ رہتا ہے۔
  • اُس نے سُورج کو بھی نہ دیکھا نہ کِسی چِیز کو جاناپس وہ اُس دُوسرے سے زِیادہ آرام میں ہے۔
  • ہاں اگرچہ وہ دو ہزار برس تک زِندہ رہے اور اُسے کُچھ راحت نہ ہو ۔ کیا سب کے سب ایک ہی جگہ نہیں جاتے؟۔
  • آدمی کی ساری مِحنت اُس کے مُنہ کے لِئے ہے تَو بھی اُس کا جی نہیں بھرتا۔
  • کیونکہ دانِش مند کو احمق پر کیا فضِیلت ہے؟ اور مِسکِین کو جو زِندوں کے سامنے چلنا جانتا ہے کیا حاصِل ہے؟۔
  • آنکھوں سے دیکھ لینا آرزُو کی آوارگی سے بِہتر ہے ۔یہ بھی بُطلان اور ہوا کی چران ہے۔
  • جو کُچھ ہُؤا ہے اُس کا نام زمانۂِ قدِیم میں رکھّاگیا اور یہ بھی معلُوم ہے کہ وہ اِنسان ہے اور وہ اُس کے ساتھ جو اُس سے زورآور ہے جھگڑ نہیں سکتا۔
  • چُونکہ بہت سے چِیزیں ہیں جِن سے بطالت فراوان ہوتی ہے پس اِنسان کو کیا فائِدہ ہے؟۔
  • کیونکہ کَون جانتا ہے کہ اِنسان کے لِئے اُس کی زِندگی میں یعنی اُس کی باطِل زِندگی کے تمام ایّام میں جِن کووہ پرچھائیں کی مانِند بسر کرتا ہے کَونسی چِیز فائِدہ مند ہے؟ کیونکہ اِنسان کو کَون بتا سکتا ہے کہ اُس کے بعد دُنیا میں کیا واقِع ہو گا؟۔
  • نیک نامی بیش بہا عِطر سے بِہتر ہے اور مَرنے کا دِن پَیداہونے کے دِن سے۔
  • ماتم کے گھر میں جانا ضِیافت کے گھر میں داخِل ہونے سے بِہتر ہے کیونکہ سب لوگوں کا انجام یِہی ہے اور جوزِندہ ہے اپنے دِل میں اِس پر سوچے گا۔
  • غمگِینی ہنسی سے بِہتر ہے کیونکہ چِہرہ کی اُداسی سے دِل سُدھر جاتا ہے۔
  • دانا کا دِل ماتم کے گھر میں ہے لیکن احمق کا جی عِشرت خانہ سے لگا ہے۔
  • اِنسان کے لِئے دانِشور کی سرزنش سُننا احمقوں کاراگ سُننے سے بِہترہے۔
  • جَیسا ہانڈی کے نِیچے کانٹوں کا چٹکنا وَیسا ہی احمق کا ہنسنا ہے ۔ یہ بھی بُطلان ہے۔
  • یقِیناً ظُلم دانِشور آدمی کو دِیوانہ بنا دیتا ہے اور رِشوت عقل کو تباہ کرتی ہے۔
  • کِسی بات کا انجام اُس کے آغاز سے بِہترہے اور بُردبارمُتکبِّر مزاج سے اچھّا ہے۔
  • تُو اپنے جی میں خفا ہونے میں جلدی نہ کر کیونکہ خفگی احمقوں کے سِینوں میں رہتی ہے۔
  • تُو یہ نہ کہہ کہ اگلے دِن اِن سے کیونکر بِہتر تھے؟ کیونکہ تُو دانِش مندی سے اِس امر کی تحقِیق نہیں کرتا۔
  • حِکمت خُوبی میں مِیراث کے برابر ہے اور اُن کے لِئے جو سُورج کو دیکھتے ہیں زِیادہ سُودمند ہے۔
  • کیونکہ حِکمت وَیسی ہی پناہ گاہ ہے جَیسے رُوپیہ لیکن عِلم کی خاص خُوبی یہ ہے کہ حِکمت صاحبِ حِکمت کی جان کی مُحافِظ ہے۔
  • خُدا کے کام پر غَور کر کیونکہ کَون اُس چِیز کو سِیدھا کر سکتا ہے جِسے اُس نے ٹیڑھا کِیا ہے؟۔
  • اِقبال مندی کے دِن خُوشی میں مشغُول ہو پر مُصِیبت کے دِن میں سوچ بلکہ خُدا نے اِس کو اُس کے مُقابِل بنارکھّا ہے تاکہ اِنسان اپنے بعد کی کِسی بات کو دریافت نہ کر سکے۔
  • مَیں نے اپنی بطالت کے دِنوں میں یہ سب کُچھ دیکھاکوئی راست باز اپنی راست بازی میں مَرتا ہے اور کوئی بدکرداراپنی بدکرداری میں عُمر درازی پاتا ہے۔
  • حدسے زِیادہ نیکوکار نہ ہو اور حِکمت میں اِعتدال سے باہر نہ جا اِس کی کیا ضرُورت ہے کہ تُو اپنے آپ کوبرباد کرے؟۔
  • حد سے زِیادہ بدکردار نہ ہو اور احمق نہ بن ۔ تُواپنے وقت سے پہلے کاہے کو مَرے گا؟۔
  • اچھّا ہے کہ تُو اِس کو بھی پکڑے رہے اور اُس پر سے بھی ہاتھ نہ اُٹھائے کیونکہ جو خُدا ترس ہے اِن سب سے بچ نِکلے گا۔
  • حِکمت صاحبِ حِکمت کو شہر کے دس حاکِموں سے زِیادہ زورآور بنا دیتی ہے۔
  • کیونکہ زمِین پر کوئی اَیسا راست باز اِنسان نہیں کہ نیکی ہی کرے اور خطا نہ کرے۔
  • نِیز اُن سب باتوں کے سُننے پر جو کہی جائیں کان نہ لگا ۔ اَیسا نہ ہو کہ تُو سُن لے کہ تیرا نَوکر تُجھ پر لَعنت کرتا ہے۔
  • کیونکہ تُو تو اپنے دِل سے جانتا ہے کہ تُو نے آپ اِسی طرح سے اَوروں پر لَعنت کی ہے۔
  • مَیں نے حِکمت سے یہ سب کُچھ آزمایا ہے ۔ مَیں نے کہا کہ مَیں دانِش مند بنُوں گا پر وہ مُجھ سے کہِیں دُور تھی۔
  • جو کُچھ ہے سو دُور اور نِہایت گہرا ہے ۔ اُسے کَون پا سکتا ہے؟۔
  • مَیں نے اپنے دِل کو مُتوجِّہ کِیا کہ جانُوں اورتفتِیش کرُوں اور حِکمت اور خِرد کو دریافت کرُوں اورسمجھُوں کہ بدی حماقت ہے اور حماقت دِیوانگی۔
  • تب مَیں نے مَوت سے تلخ تر اُس عَورت کو پایا جِس کادِل پھندا اور جال ہے اور جِس کے ہاتھ ہتھکڑیاں ہیں ۔ جِس سے خُدا خُوش ہے وہ اُس سے بچ جائے گا لیکن گُنہگار اُس کا شِکار ہوگا۔
  • دیکھ واعِظ کہتا ہے مَیں نے ایک دُوسرے سے مُقابلہ کرکے یہ دریافت کِیا ہے۔
  • جِس کی میرے دِل کو اب تک تلاش ہے پر مِلا نہیں ۔ مَیں نے ہزار میں ایک مَرد پایا لیکن اُن سبھوں میں عَورت ایک بھی نہ مِلی۔
  • لو مَیں نے صِرف اِتنا پایا کہ خُدا نے اِنسان کوراست بنایا پر اُنہوں نے بُہت سی بندشیں تجوِیز کِیں۔
  • دانِش مند کے برابر کَون ہے؟ اور کِسی بات کی تفسِیر کرنا کَون جانتا ہے؟ اِنسان کی حِکمت اُس کے چِہرہ کو روشن کرتی ہے اور اُس کے چِہرہ کی سختی اُس سے بدل جاتی ہے۔
  • مَیں تُجھے صلاح دیتا ہُوں کہ تُو بادشاہ کے حُکم کو خُدا کی قَسم کے سبب سے مانتا رہ۔
  • تُو جلد بازی کر کے اُس کے حضُور سے غائِب نہ ہو اورکِسی بُری بات پر اِصرار نہ کر کیونکہ وہ جو کُچھ چاہتاہے کرتا ہے۔
  • اِس لِئے کہ بادشاہ کا حُکم بااِختیار ہے اور اُس سے کَون کہے گا کہ تُو یہ کیا کرتا ہے؟۔
  • جو کوئی حُکم مانتا ہے بُرائی کو نہ دیکھے گا اور دانِش مندکا دِل مَوقع اور اِنصاف کو سمجھتا ہے۔
  • اِس لِئے کہ ہر امر کا مَوقع اور قاعِدہ ہے لیکن اِنسان کی مُصِیبت اُس پر بھاری ہے۔
  • کیونکہ جو کُچھ ہوگا اُس کو معلُوم نہیں اور کَون اُسے بتا سکتا ہے کہ کیونکر ہو گا؟۔
  • کِسی آدمی کو رُوح پر اِختیار نہیں کہ اُسے روک سکے اور مَرنے کا دِن بھی اُس کے اِختیار سے باہر ہے اور اُس لڑائی سے چُھٹّی نہیں مِلتی اور نہ شرارت اُس کو جو اُس میں غرق ہے چُھڑائے گی۔
  • یہ سب مَیں نے دیکھا اور اپنا دِل سارے کام پر جو دُنیامیں کِیا جاتا ہے لگایا ۔ اَیسا وقت ہے جِس میں ایک شخص دُوسرے پر حُکومت کر کے اپنے اُوپر بلا لاتا ہے۔
  • اِس کے عِلاوہ مَیں نے دیکھا کہ شرِیر گاڑے گئے ۔ اورلوگ بھی آئے اور راست باز پاک مقام سے نِکلے اور اپنے شہر میں فراموش ہو گئے ۔ یہ بھی بُطلان ہے۔
  • چُونکہ بُرے کام پر سزا کا حُکم فَوراً نہیں دِیا جاتا اِس لِئے بنی آدم کا دِل اُن میں بدی پر بہ شِدّت مائِل ہے۔
  • اگرچہ گُنہگار سَو بار بُرائی کرے اور اُس کی عُمر درازہو تَو بھی مَیں یقِیناً جانتا ہُوں کہ اُن ہی کا بھلاہو گا جو خُدا ترس ہیں اور اُس کے حضُور کانپتے ہیں۔
  • لیکن گُنہگار کا بھلا کبھی نہ ہو گا اور نہ وہ اپنے دِنوں کو سایہ کی مانِند بڑھائے گا اِس لِئے کہ وہ خُداکے حضُور کانپتا نہیں۔
  • ایک بطالت ہے جو زمِین پر وُقُوع میں آتی ہے کہ نیکوکارلوگ ہیں جِن کو وہ کُچھ پیش آتا ہے جو چاہئے تھا کہ بدکرداروں کو پیش آتا اور شرِیر لوگ ہیں جِن کو وہ کُچھ مِلتا ہے جو چاہئے تھا کہ نیکوکاروں کو مِلتا ۔ مَیں نے کہا کہ یہ بھی بُطلان ہے۔
  • تب مَیں نے خُرّمی کی تعرِیف کی کیونکہ دُنیا میں اِنسان کے لِئے کوئی چِیز اِس سے بِہتر نہیں کہ کھائے اور پِئے اور خُوش رہے کیونکہ یہ اُس کی مِحنت کے دَوران میں اُس کی زِندگی کے تمام ایّام میں جو خُدا نے دُنیا میں اُسے بخشی اُس کے ساتھ رہے گی۔
  • جب مَیں نے اپنا دِل لگایا کہ حِکمت سِیکُھوں اور اُس کام کاج کو جو زمِین پر کِیا جاتا ہے دیکُھوں (کیونکہ کوئی اَیسا بھی ہے جِس کی آنکھوں میں نہ رات کو نِیندآتی ہے نہ دِن کو)۔
  • تب مَیں نے خُدا کے سارے کام پر نِگاہ کی اور جاناکہ اِنسان اُس کام کو جو دُنیا میں کِیا جاتا ہے دریافت نہیں کر سکتا ۔ اگرچہ اِنسان کِتنی ہی مِحنت سے اُس کی تلاش کرے پر کُچھ دریافت نہ کرے گا بلکہ ہر چند دانِش مند کو گُمان ہو کہ اُس کو معلُوم کر لے گا پر وہ کبھی اُس کودریافت نہیں کر سکے گا۔
  • اِن سب باتوں پر مَیں نے دِل سے غَور کِیا اور سب حال کی تفتِیش کی اور معلُوم ہُؤا کہ صادِق اور دانِش منداور اُن کے کام خُدا کے ہاتھ میں ہیں ۔ سب کُچھ اِنسان کے سامنے ہے لیکن وہ نہ مُحبّت جانتا ہے نہ عداوت۔
  • سب کُچھ سب پر یکساں گُذرتا ہے ۔ صادِق اور شرِیر پر۔ نیکوکار اور پاک اور ناپاک پر ۔ اُس پر جو قُربانی گُذرانتا ہے اور اُس پر جو قُربانی نہیں گُذرانتا ایک ہی حادِثہ واقِع ہوتا ہے ۔ جَیسا نیکوکار ہے وَیسا ہی گُنہگار ہے ۔ جَیسا وہ جو قَسم کھاتا ہے وَیسا ہی وہ جو قَسم سے ڈرتا ہے۔
  • سب چِیزوں میں جو دُنیا میں ہوتی ہیں ایک زبُونی یہ ہے کہ ایک ہی حادِثہ سب پر گُذرتا ہے ۔ ہاں بنی آدم کا دِل بھی شرارت سے بھرا ہے اور جب تک وہ جِیتے ہیں حماقت اُن کے دِل میں رہتی ہے اور اِس کے بعد مُردوں میں شامِل ہوتے ہیں۔
  • چُونکہ جو زِندوں کے ساتھ ہے اُس کے لِئے اُمّید ہے اِس لِئے زِندہ کُتّا مُردہ شیر سے بِہتر ہے۔
  • کیونکہ زِندہ جانتے ہیں کہ وہ مَریں گے پر مُردے کُچھ بھی نہیں جانتے اور اُن کے لِئے اَور کُچھ اجر نہیں کیونکہ اُن کی یاد جاتی رہی ہے۔
  • اب اُن کی مُحبّت اور عداوت و حسد سب نیست ہو گئے اور تا ابد اُن سب کاموں میں جو دُنیا میں کِئے جاتے ہیں اُن کا کوئی حِصّہ بخرہ نہیں۔
  • اپنی راہ چلا جا ۔ خُوشی سے اپنی روٹی کھا اور خُوش دِلی سے اپنی مَے پی کیونکہ خُدا تیرے اعمال کو قبُول کر چُکاہے۔
  • تیرا لِباس ہمیشہ سفید ہو اور تیرا سر چِکناہٹ سے خالی نہ رہے۔
  • اپنی بطالت کی زِندگی کے سب دِن جو اُس نے دُنیا میں تُجھے بخشی ہے ہاں اپنی بطالت کے سب دِن اُس بِیوی کے ساتھ جو تیری پِیاری ہے عَیش کر لے کہ اِس زِندگی میں اور تیری اُس مِحنت کے دَوران میں جو تُونے دُنیا میں کی تیرا یِہی بخرہ ہے۔
  • جو کام تیرا ہاتھ کرنے کو پائے اُسے مقدُور بھر کرکیونکہ پاتال میں جہاں تُو جاتا ہے نہ کام ہے نہ منصُوبہ۔ نہ عِلم نہ حِکمت۔
  • پِھر مَیں نے توِجُّہ کی اور دیکھا کہ دُنیا میں نہ تو دَوڑ میں تیز رفتار کو سبقت ہے نہ جنگ میں زورآورکو فتح اور نہ روٹی دانِش مند کو مِلتی ہے نہ دَولت عقل مندوں کو اور نہ عِزّت اہلِ خِرد کو بلکہ اُن سب کے لِئے وقت اور حادِثہ ہے۔
  • کیونکہ اِنسان اپنا وقت بھی نہیں پہچانتا ۔ جِس طرح مچھلِیاں جو مُصِیبت کے جال میں گرِفتار ہوتی ہیں اورجِس طرح چِڑیاں پھندے میں پھنسائی جاتی ہیں اُسی طرح بنی آدم بھی بدبختی میں جب اچانک اُن پر آ پڑتی ہے پھنس جاتے ہیں۔
  • مَیں نے یہ بھی دیکھا کہ دُنیا میں حِکمت ہے اور یہ مُجھے بڑی چِیز معلُوم ہُوئی۔
  • ایک چھوٹا شہر تھا اور اُس میں تھوڑے سے لوگ تھے ۔اُس پر ایک بڑا بادشاہ چڑھ آیا اور اُس کا مُحاصرہ کِیااور اُس کے مُقابِل بڑے بڑے دمدمے باندھے۔
  • مگر اُس شہر میں ایک کنگال دانِشور مَرد پایا گیا اوراُس نے اپنی حِکمت سے اُس شہر کو بچا لِیا تَو بھی کِسی شخص نے اِس مِسکِین مَرد کو یاد نہ کِیا۔
  • تب مَیں نے کہا کہ حِکمت زور سے بِہتر ہے تَو بھی مِسکِین کی حِکمت کی تحقِیرہوتی ہے اور اُس کی باتیں سُنی نہیں جاتِیں۔
  • دانِشوروں کی باتیں جو آہِستگی سے کہی جاتی ہیں احمقوں کے سردار کے شور سے زِیادہ سُنی جاتی ہیں۔
  • حِکمت لڑائی کے ہتھیاروں سے بِہتر ہے ۔ لیکن ایک گُنہگار بُہت سی نیکی کو برباد کر دیتا ہے۔
  • مُردہ مکھّیاں عطّار کے عِطر کو بدبُودار کر دیتی ہیں اور تھوڑی سی حماقت حِکمت و عِزّت کو مات کر دیتی ہے۔
  • دانِشور کا دِل اُس کے دہنے ہاتھ ہے پر احمق کا دِل اُس کی بائِیں طرف۔
  • ہاں احمق جب راہ چلتا ہے تو اُس کی عقل اُڑ جاتی ہے اور وہ سب سے کہتا ہے کہ مَیں احمق ہُوں۔
  • اگر حاکِم تُجھ پر قہر کرے تو اپنی جگہ نہ چھوڑ کیونکہ برداشت بڑے بڑے گُناہوں کو دبا دیتی ہے۔
  • ایک زبُونی ہے جو مَیں نے دُنیا میں دیکھی ۔ گویا وہ ایک خطا ہے جو حاکِم سے سرزد ہوتی ہے۔
  • حماقت بالا نشِین ہوتی ہے پردَولت مند نِیچے بَیٹھتے ہیں۔
  • مَیں نے دیکھا کہ نَوکر گھوڑوں پر سوار ہو کر پِھرتے ہیں اور سردار نَوکروں کی مانِند زمِین پر پَیدل چلتے ہیں۔
  • گڑھا کھودنے والا اُسی میں گِرے گا اور دِیوار میں رخنہ کرنے والے کو سانپ ڈسے گا۔
  • جو کوئی پتّھروں کو کاٹتا ہے اُن سے چوٹ کھائے گا اورجو لکڑی چِیرتا ہے اُس سے خطرہ میں ہے۔
  • اگر کُلہاڑا کُند ہے اور آدمی دھار تیز نہ کرے تو بُہت زور لگانا پڑتا ہے پر حِکمت ہدایت کے لِئے مُفِید ہے۔
  • اگر سانپ نے افسُون سے پہلے ڈسا ہے تو افسُون گر کوکُچھ فائِدہ نہ ہو گا۔
  • دانِش مند کے مُنہ کی باتیں لطِیف ہیں پر احمق کے ہونٹ اُسی کو نِگل جاتے ہیں۔
  • اُس کے مُنہ کی باتوں کی اِبتدا حماقت ہے اور اُس کی باتوں کی اِنتہا فِتنہ انگیز ابلہی۔
  • احمق بھی بُہت سی باتیں بناتا ہے پر آدمی نہیں بتاسکتا ہے کہ کیا ہو گا اور جو کُچھ اُس کے بعد ہو گا اُسے کَون سمجھا سکتا ہے؟۔
  • احمق کی مِحنت اُسے تھکاتی ہے کیونکہ وہ شہر کو جانابھی نہیں جانتا۔
  • اَے مُملِکت تُجھ پر افسوس جب نابالِغ تیرا بادشاہ ہواور تیرے سردار صُبح کو کھائیں۔
  • نیک بخت ہے تُو اَے سرزمِین جب تیرا بادشاہ شرِیف زادہ ہو اور تیرے سردار مُناسِب وقت پر توانائی کے لِئے کھائیں اور نہ اِس لِئے کہ بد مست ہوں۔
  • کاہِلی کے سبب سے کڑیاں جُھک جاتی ہیں اور ہاتھوں کے ڈِھیلے ہونے سے چھت ٹپکتی ہے۔
  • ہنسنے کے لِئے لوگ ضِیافت کرتے ہیں اور مَے جان کوخُوش کرتی ہے اور رُوپیہ سے سب مقصد پُورے ہوتے ہیں۔
  • تُو اپنے دِل میں بھی بادشاہ پر لَعنت نہ کر اور اپنی خواب گاہ میں بھی مال دار پر لَعنت نہ کر کیونکہ ہوائی چِڑیابات کو لے اُڑے گی اور پردار اُس کو کھول دے گا۔
  • اپنی روٹی پانی میں ڈال دے کیونکہ تُو بُہت دِنوں کے بعد اُسے پائے گا۔
  • سات کو بلکہ آٹھ کو حِصّہ دے کیونکہ تُو نہیں جانتاکہ زمِین پر کیا بلا آئے گی۔
  • جب بادل پانی سے بھرے ہوتے ہیں تو زمِین پر برس کر خالی ہو جاتے ہیں اور اگر درخت جنُوب کی طرف یا شِمال کی طرف گِرے تو جہاں درخت گِرتا ہے وہِیں پڑا رہتا ہے۔
  • جو ہوا کا رُخ دیکھتا رہتا ہے وہ بوتا نہیں اور جوبادلوں کو دیکھتا ہے وہ کاٹتا نہیں۔
  • جَیسا تُو نہیں جانتا ہے کہ ہوا کی کیا راہ ہے اورحامِلہ کی رَحِم میں ہڈِّیاں کیوں کر بڑھتی ہیں وَیسا ہی تُو خُدا کے کاموں کو جو سب کُچھ کرتا ہے نہیں جانے گا۔
  • صُبح کو اپنا بِیج بو اور شام کو بھی اپنا ہاتھ ڈِھیلانہ ہونے دے کیونکہ تُو نہیں جانتا کہ اُن میں سے کَون سا بارور ہو گا ۔ یہ یا وہ یا دونوں کے دونوں برابر برومند ہوں گے۔
  • نُور شِیرِین ہے اور آفتاب کو دیکھنا آنکھوں کو اچھاّلگتا ہے۔
  • ہاں اگر آدمی برسوں زِندہ رہے تو اُن میں خُوشی کرے لیکن تارِیکی کے دِنوں کو یاد رکھّے کیونکہ وہ بُہت ہوں گے۔ سب کُچھ جو آتا ہے بُطلان ہے۔
  • اَے جوان تُو اپنی جوانی میں خُوش ہو اور اُس کے ایّام میں اپنا جی بہلا اور اپنے دِل کی راہوں میں اور اپنی آنکھوں کی منظُوری میں چل لیکن یاد رکھ کہ اِن سب باتوں کے لِئے خُدا تُجھ کو عدالت میں لائے گا۔
  • پس غم کو اپنے دِل سے دُور کر اور بدی اپنے جِسم سے نِکال ڈال کیونکہ لڑکپن اور جوانی دونوں باطِل ہیں۔
  • اور اپنی جوانی کے دِنوں میں اپنے خالِق کو یاد کرجبکہ بُرے دِن ہُنُوز نہیں آئے اور وہ برس نزدِیک نہیں ہُوئے جِن میں تُو کہے گا کہ اِن سے مُجھے کُچھ خُوشی نہیں۔
  • جبکہ ہُنُوز سُورج اور رَوشنی اور چاند اور سِتارے تارِیک نہیں ہُوئے اور بادل بارِش کے بعد پِھر جمع نہیں ہُوئے۔
  • جِس روز گھر کے نِگہبان تھرتھرانے لگیں اور زورآورلوگ کُبڑے ہو جائیں اور پِیسنے والِیاں رُک جائیں اِس لِئے کہ وہ تھوڑی سی ہیں اور وہ جو کھِڑکیوں سے جھانکتی ہیں دُھندلا جائیں۔
  • اور گلی کے کِواڑے بند ہو جائیں ۔ جب چکّی کی آواز دِھیمی ہو جائے اور اِنسان چِڑیا کی آواز سے چَونک اُٹھے اور نغمہ کی سب بیٹیاں ضعِیف ہو جائیں۔
  • ہاں جب وہ چڑھائی سے بھی ڈر جائیں اور دہشت راہ میں ہو اور بادام کے پُھول نِکلیں اور ٹِڈّی ایک بوجھ معلُوم ہو اور خواہِش مِٹ جائے کیونکہ اِنسان اپنے ابدی مکان میں چلا جائے گا اور ماتم کرنے والے گلی گلی پِھریں گے۔
  • پیشتر اِس سے کہ چاندی کی ڈوری کھولی جائے اور سونے کی کٹوری توڑی جائے اور گھڑا چشمہ پر پھوڑا جائے اورحَوض کا چرخ ٹُوٹ جائے۔
  • اور خاک خاک سے جا مِلے جِس طرح آگے مِلی ہُوئی تھی اور رُوح خُدا کے پاس جِس نے اُسے دِیا تھا واپس جائے۔
  • باطِل ہی باطِل واعِظ کہتا ہے سب کُچھ باطِل ہے۔
  • غرض ازبسکہ واعِظ دانِش مند تھا اُس نے لوگوں کو تعلِیم دی ۔ ہاں اُس نے بخُوبی غَور کِیا اور خُوب تجوِیز کی اور بُہت سی مثلیں قرِینہ سے بیان کِیں۔
  • واعِظ دِل آویز باتوں کی تلاش میں رہا ۔ اُن سچّی باتوں کی جو راستی سے لِکھی گئِیں۔
  • دانِش مند کی باتیں پَینوں کی مانِند ہیں اور اُن کُھونٹیوں کی مانِند جو صاحبانِ مجلِس نے لگائی ہوں اور جو ایک ہی چرواہے کی طرف سے مِلی ہوں۔
  • سو اب اَے میرے بیٹے اِن سے نصِیحت پذِیر ہو ۔ بُہت کِتابیں بنانے کی اِنتہا نہیں ہے اور بُہت پڑھنا جِسم کو تھکاتا ہے۔
  • اب سب کُچھ سُنایا گیا ۔ حاصِلِ کلام یہ ہے ۔ خُداسے ڈر اور اُس کے حُکموں کو مان کہ اِنسان کا فرضِ کُلّی یِہی ہے۔
  • کیونکہ خُدا ہر ایک فِعل کو ہر ایک پوشِیدہ چِیز کے ساتھ خواہ بھلی ہو خواہ بُری عدالت میں لائے گا۔
  • سُلیما ن کی غزلُ الغزلات۔
  • وہ اپنے مُنہ کے چُوموں سے مُجھے چُومے کیونکہ تیرا عِشق مَے سے بِہتر ہے۔
  • تیرے عِطر کی خُوشبُو لطِیف ہے۔ تیرا نام عِطر ریختہ ہے۔ اِسی لِئے کُنواریاں تُجھ پر عاشِق ہیں۔
  • مُجھے کھینچ لے ۔ ہم تیرے پِیچھے دَوڑیں گی۔ بادشاہ مُجھے اپنے محلّ میں لے آیا۔ ہم تُجھ میں شادمان اور مسرُور ہوں گی۔ ہم تیرے عِشق کا تذکرہ مَے سے زِیادہ کریں گی۔ وہ سچّے دِل سے تُجھ پر عاشِق ہیں۔
  • اَے یروشلِیم کی بیٹیو! مَیں سِیاہ فام لیکن خُوب صُورت ہُوں۔ قِیدار کے خَیموں اور سُلیما ن کے پردوں کی مانِند۔
  • مُجھے مت تاکو کہ مَیں سِیاہ فام ہُوں کیونکہ مَیں دُھوپ کی جلی ہُوں۔ میری ماں کے بیٹے مُجھ سے ناخُوش تھے۔ اُنہوں نے مُجھ سے تاکِستانوں کی نِگہبانی کرائی لیکن مَیں نے اپنے تاکِستان کی نِگہبانی نہیں کی۔
  • اَے میری جان کے پِیارے! مُجھے بتا۔ تُو اپنے گلّہ کو کہاں چَراتا ہے اور دوپہر کے وقت کہاں بِٹھاتاہے کیونکہ مَیں تیرے رفِیقوں کے گلّوں کے پاس کیوں ماری ماری پِھرُوں؟
  • اَے عَورتوں میں سب سے جمِیلہ! اگر تُو نہیں جانتی تو گلّہ کے نقشِ قدم پر چلی جا اور اپنے بُزغالوں کو چرواہوں کے خَیموں کے پاس پاس چَرا۔
  • اَے میری پیاری! مَیں نے تُجھے فِرعو ن کے رتھ کی گھوڑیوں میں سے ایک کے ساتھ تشبِیہ دی ہے۔
  • تیرے گال مُسلسل زُلفوں میں خُوش نُماہیں اور تیری گردن موتِیوں کے ہاروں میں۔
  • ہم تیرے لِئے سونے کے طَوق بنائیں گے۔ اور اُن میں چاندی کے پُھول جڑیں گے۔
  • جب تک بادشاہ تناوُل فرماتارہا میرے سُنبُل کی مہک اُڑتی رہی۔
  • میرا محبُوب میرے لِئے دستۂِ مُر ہے جو رات بھر میری چھاتِیوں کے درمِیان پڑا رہتا ہے۔
  • میرا محبُوب میرے لِئے عین جدّ ی کے انگُورِستان سے مہندی کے پُھولوں کا گُچھّا ہے۔
  • دیکھ تُو خُوبرُو ہے اَے میری پِیاری! دیکھ تُو خُوب صُورت ہے۔ تیری آنکھیں دو کبُوتر ہیں۔
  • دیکھ تُو ہی خُوب صُورت ہے اَے میرے محبُوب! بلکہ مرغُوبِ خاطِر ہے۔ ہمارا پلنگ بھی سبز ہے۔
  • ہمارے گھر کے شہتِیر دیودارکے اور ہماری کڑِیاں صنوبر کی ہیں۔
  • مَیں شارو ن کی نرگِس اور وادِیوں کی سوسن ہُوں۔
  • جَیسی سوسن جھاڑِیوں میں وَیسی ہی میری محبُوبہ کُنوارِیوں میں ہے۔
  • جَیسا سیب کا درخت بَن کے درختوں میں وَیسا ہی میرا محبُوب نَوجوانوں میں ہے۔ مَیں نِہایت شادمانی سے اُس کے سایہ میں بَیٹھی اور اُس کا پَھل میرے مُنہ میں مِیٹھا لگا۔
  • وہ مُجھے مَے خانہ کے اندرلایا اور اُس کی مُحبّت کا جھنڈا میرے اُوپر تھا۔
  • کِشمِش سے مُجھے قرار دو ۔ سیبوں سے مُجھے تازہ دَم کرو کیونکہ مَیں عِشق کی بِیمار ہُوں۔
  • اُس کا بایاں ہاتھ میرے سر کے نِیچے ہے اور اُس کا دہنا ہاتھ مُجھے گلے سے لگاتا ہے۔
  • اَے یرو شلِیم کی بیٹیو! مَیں تُم کو غزالوں اور مَیدان کی ہرنِیوں کی قَسم دیتی ہُوں کہ تُم میرے پِیارے کو نہ جگاؤ نہ اُٹھاؤ جب تک کہ وہ اُٹھنا نہ چاہے۔
  • میرے محبُوب کی آواز! دیکھ وہ آ رہاہے! پہاڑوں پر سے کُودتا اور ٹِیلوں پر سے پھاندتا ہُؤاچلا آتا ہے۔
  • میرا محبُوب آہُو یا جوان ہرن کی مانِند ہے۔ دیکھ وہ ہماری دِیوار کے پِیچھے کھڑا ہے۔ وہ کِھڑکِیوں سے جھانکتا ہے۔ وہ جھنجریوں سے تاکتا ہے۔
  • میرے محبُوب نے مُجھ سے باتیں کِیں اورکہا اُٹھ میری پِیاری! میری نازنِین! چلی آ۔
  • کیونکہ دیکھ جاڑا گُذر گیا۔ مِینہ برس چُکا اور نِکل گیا۔
  • زمِین پر پُھولوں کی بہار ہے۔ پرِندوں کے چہچہانے کا وقت آ پُہنچا۔ اور ہماری سرزمِین میں قُمریوں کی آواز سُنائی دینے لگی۔
  • انجِیرکے درختوں میں ہرے انجِیر پکنے لگے۔ اور تاکیں پُھولنے لگِیں۔ اُن کی مہک پَھیل رہی ہے۔ سو اُٹھ میری پِیاری! میری جمِیلہ! چلی آ۔
  • اَے میری کبُوتری جو چٹانوں کے دراڑوں میں اور کڑاڑوں کی آڑ میں چُھپی ہے! مُجھے اپنا چِہرہ دِکھا ۔ مُجھے اپنی آوازسُنا کیونکہ تُو ماہ جبِیں اور تیری آواز شِیرِیں ہے۔
  • ہمارے لِئے لَومڑیوں کو پکڑو ۔ اُن لَومڑی بچّوں کو جوتاکِستان خراب کرتے ہیں کیونکہ ہماری تاکوں میں پُھول لگے ہیں۔
  • میرا محبُوب میرا ہے اور مَیں اُس کی ہُوں۔ وہ سوسنوں کے درمِیان چَراتا ہے۔
  • جب تک دِن ڈھلے اور سایہ بڑھے تُو پِھر آ اَے میرے محبُوب! تُو غزال یا جوان ہرن کی طرح ہو کرآ جو باتر کے پہاڑوں پر ہے۔
  • مَیں نے رات کو اپنے پلنگ پر اُسے ڈُھونڈا جو میری جان کا پِیارا ہے۔ مَیں نے اُسے ڈُھونڈا پر نہ پایا۔
  • اب مَیں اُٹھوں گی اور شہر میں پِھرُوں گی۔ کُوچوں میں اور بازاروں میں اُس کو ڈھُونڈُونگی جو میری جان کا پِیارا ہے۔ مَیں نے اُسے ڈھُونڈا پر نہ پایا۔
  • پہرے والے جو شہر میں پِھرتے ہیں مُجھے مِلے۔ مَیں نے پُوچھا کیا تُم نے اُسے دیکھا جو میری جان کا پِیاراہے؟
  • ابھی مَیں اُن سے تھوڑا ہی آگے بڑھی تھی کہ میری جان کا پِیارا مُجھے مِل گیا۔ مَیں نے اُسے پکڑ رکھّا اور اُسے نہ چھوڑا جب تک کہ مَیں اُسے اپنی ماں کے گھرمیں اور اپنی والدِہ کے خَلوت خانہ میں نہ لے گئی۔
  • اَے یروشلِیم کی بیٹیو! مَیں تُم کو غزالوں اور مَیدان کی ہرنِیوں کی قَسم دیتی ہُو ں کہ تُم میرے پِیارے کو نہ جگاؤ نہ اُٹھاؤ جب تک کہ وہ اُٹھنا نہ چاہے۔
  • یہ کَون ہے جو مُر اور لُبان سے اور سَوداگروں کے تمام عِطروں سے مُعطّر ہوکر بیابان سے دُھوئیں کے سُتُون کی مانِند چلا آتاہے؟
  • دیکھو یہ سُلیما ن کی پالکی ہے۔ جِس کے ساتھ اِسرائیلی بہادُروں میں سے ساٹھ پہلوان ہیں۔
  • وہ سب کے سب شمشِیرزن اور جنگ میں ماہِر ہیں۔ رات کے خطرہ کے سبب سے ہر ایک کی تلوار اُس کی ران پر لٹک رہی ہے۔
  • سُلیما ن بادشاہ نے لُبنا ن کی لکڑِیوں سے اپنے لِئے ایک پالکی بنوائی۔
  • اُس کے ڈنڈے چاندی کے بنوائے۔ اُس کی نشِست سونے کی اور گدّی ارغوانی بنوائی اور اُس کے اندر کا فرش یروشلِیم کی بیٹِیوں نے عِشق سے مُرصّع کِیا۔
  • اَے صِیُّون کی بیٹیو! باہر نِکلو اور سُلیما ن بادشاہ کو دیکھو۔ اُس تاج کے ساتھ جو اُس کی ماں نے اُس کے بیاہ کے دِن اور اُس کے دِل کی شادمانی کے روز اُس کے سر پر رکھّا۔
  • دیکھ تُو خُوبرُ و ہے اَے میری پِیاری! دیکھ تُو خُوب صُورت ہے۔ تیری آنکھیں تیرے نِقاب کے نِیچے دو کبُوتر ہیں۔ تیرے بال بکریوں کے گلّہ کی مانِندہیں جو کوہِ جِلعاد پر بَیٹھی ہوں۔
  • تیرے دانت بھیڑوں کے گلّہ کی مانِندہیں جِن کے بال کترے گئے ہوں اور جِن کو غُسل دِیا گیا ہو۔ جِن میں سے ہر ایک نے دو بچّے دِئے ہوں اور اُن میں ایک بھی بانجھ نہ ہو۔
  • تیرے ہونٹ قِرمزی ڈورے ہیں۔ تیرا مُنہ دِ ل فریب ہے۔ تیری کنپٹِیاں تیرے نِقاب کے نِیچے انار کے ٹُکڑوں کی مانِند ہیں۔
  • تیری گردن داؤُد کا بُرج ہے جو سِلاح خانہ کے لِئے بنا جِس پر ہزار سِپریں لٹکائی گئی ہیں۔ وہ سب کی سب پہلوانوں کی سِپریں ہیں۔
  • تیری دونوں چھاتِیاں دو تَواَم آہُو بچّے ہیں جو سوسنوں میں چَرتے ہیں۔
  • جب تک دِن ڈھلے اور سایہ بڑھے مَیں مُر کے پہاڑ اور لُبان کے ٹِیلے پر جا رہُوں گا۔
  • اَے میری پِیاری! تُو سراپا جمال ہے۔ تُجھ میں کوئی عَیب نہیں۔
  • لُبنا ن سے میرے ساتھ اَے دُلہن! تُو لُبنا ن سے میرے ساتھ چلی آ۔ اَمانہ کی چوٹی پر سے۔ سنِیر اور حرمُو ن کی چوٹی پر سے۔ شیروں کی ماندوں سے اور چِیتوں کے پہاڑوں پر سے نظر دَوڑا۔
  • اَے میری پِیاری! میری زَوجہ! تُو نے میرا دِل لُوٹ لِیا۔ اپنی ایک نظر سے ۔ اپنی گردن کے ایک طَوق سے تُو نے میرا دِل غارت کر لِیا۔
  • اَے میری پیاری! میری زَوجہ! تیرا عِشق کیا خُوب ہے! تیری مُحبّت مَے سے زِیادہ لذِیذ ہے اور تیرے عِطروں کی مہک ہر طرح کی خُوشبُو سے بڑھ کرہے۔
  • اَے میری زَوجہ! تیرے ہونٹوں سے شہد ٹپکتا ہے۔ شہد و شِیر تیری زُبان تلے ہیں۔ تیری پوشاک کی خُوشبُو لُبنا ن کی سی ہے۔
  • میری پِیاری ۔ میری زَوجہ ایک مُقفّل باغچہ ہے۔ وہ محفُوظ سوتا اور سر بمُہر چشمہ ہے۔
  • تیرے باغ کے پَودے لذِیذ میوہ دار انار ہیں۔ مہندی اور سُنبُل بھی ہیں۔
  • جٹاماسی اور زعفران۔ بیدمُشک اور دارچِینی اور لُبان کے تمام درخت۔ مُر اور عُود اور ہر طرح کی خاص خُوشبُو۔
  • تُو باغوں میں ایک منبع آبِ حیات کا چشمہ اور لُبنا ن کا جھرنا ہے۔
  • اَے بادِ شِمال بیدار ہو! اَے بادِ جنُوب چلی آ! میرے باغ پر سے گُذر تاکہ اُس کی خُوشبُو پَھیلے۔ میرا محبُوب اپنے باغ میں آئے اور اپنے لذِیذ میوے کھائے۔
  • مَیں اپنے باغ میں آیا ہُوں اَے میری پِیاری! میری زَوجہ! مَیں نے اپنا مُر اپنے بلسان سمیت جمع کر لِیا۔ مَیں نے اپنا شہد چھتّے سمیت کھا لِیا۔ مَیں نے اپنی مَے دُودھ سمیت پی لی ہے۔ اَے دوستو! کھاؤ پِیو۔ پِیو! ہاں اَے عزِیزو! خُوب جی بھر کے پِیو۔
  • مَیں سوتی ہُوں پر میرا دِل جاگتا ہے۔ میرے محبُوب کی آواز ہے جو کھٹکھٹاتا اور کہتاہے میرے لِئے دروازہ کھول میری محبُوبہ! میری پِیاری! میری کبُوتری! میری پاکِیزہ! کیونکہ میرا سر شبنم سے تر ہے۔ اور میری زُلفیں رات کی بُوندوں سے بھری ہیں۔
  • مَیں تو کپڑے اُتار چُکی اِب پِھر کَیسے پہنُوں؟ مَیں تو اپنے پاؤں دھو چُکی اب اُن کو کیوں مَیلا کرُ و ں ؟
  • میرے محبُوب نے اپنا ہاتھ سُوراخ سے اندرکِیا اور میرے دِل و جِگر میں اُس کے لِئے جُنبِش ہُوئی۔
  • مَیں اپنے محبُوب کے لِئے دروازہ کھولنے کواُٹھی اور میرے ہاتھوں سے مُرٹپکا اور میری اُنگلِیوں سے رقِیق مُرٹپکا اور قُفل کے دستوں پر پڑا۔
  • مَیں نے اپنے محبُوب کے لِئے دروازہ کھولا لیکن میرا محبُوب مُڑ کر چلا گیا تھا۔ جب وہ بولا تو مَیں بے حواس ہو گئی۔ مَیں نے اُسے ڈھُونڈا پر نہ پایا۔ مَیں نے اُسے پُکارا پر اُس نے مُجھے کُچھ جواب نہ دِ یا ۔
  • پہرے والے جو شہر میں پِھرتے ہیں مُجھے مِلے۔ اُنہوں نے مُجھے مارا اور گھایل کِیا۔ شہر پناہ کے مُحافِظوں نے میری چادر مُجھ سے چِھین لی ۔
  • اَے یروشلِیم کی بیٹِیو! مَیں تُم کو قَسم دیتی ہُوں کہ اگر میرا محبُوب تُم کو مِل جائے تو اُس سے کہہ دینا کہ مَیں عِشق کی بِیمار ہُوں۔
  • تیرے محبُوب کو کِسی دُوسرے محبُوب پر کیا فضِیلت ہے؟ اَے عَورتوں میں سب سے جمیِلہ! تیرے محبُوب کو کِسی دُوسرے محبُوب پر کیا فَوقِیت ہے جو تُو ہم کو اِس طرح قَسم دیتی ہے؟
  • میرا محبُوب سُرخ و سفید ہے۔ وہ دس ہزار میں مُمتاز ہے۔
  • اُس کا سر خالِص سونا ہے۔ اُس کی زُلفیں پیچ در پیچ اور کوّے سی کالی ہیں۔
  • اُس کی آنکھیں اُن کبُوتروں کی مانِندہیں جو دُودھ میں نہا کر لبِ دریا تمکنت سے بَیٹھے ہوں۔
  • اُس کے رُخسار پُھولوں کے چمن اور بلسان کی اُبھری ہُوئی کِیارِیاں ہیں۔ اُس کے ہونٹ سوسن ہیں جِن سے رقِیق مُر ٹپکتا ہے۔
  • اُس کے ہاتھ زبرجد سے مُرصّع سونے کے حلقے ہیں۔ اُس کا پیٹ ہاتھی دانت کا کام ہے جِس پر نِیلم کے پُھول بنے ہوں۔
  • اُس کی ٹانگیں کُندن کے پایوں پر سنگِ مرمر کے سُتُون ہیں۔ وہ دیکھنے میں لُبنا ن اور خُوبی میں رشکِ سرو ہے۔
  • اُس کا مُنہ از بس شِیرِیں ہے ۔ ہاں وہ سراپا عِشق انگیزہے۔ اَے یروشلِیم کی بیٹیو! یہ ہے میرا محبُوب ۔ یہ ہے میرا پِیارا۔
  • تیرا محبُوب کہاں گیا؟ اَے عَورتوں میں سب سے جمِیلہ! تیرا محبُوب کِس طرف کونِکلا کہ ہم تیرے ساتھ اُس کی تلاش میں جائیں؟
  • میرا محبُوب اپنے بُوستان میں بلسان کی کِیارِیوں کی طرف گیا ہے تاکہ باغوں میں چَرائے اور سوسن جمع کرے۔
  • مَیں اپنے محبُوب کی ہُوں اور میرا محبُوب میرا ہے۔ وہ سوسنوں میں چَراتا ہے۔
  • اَے میری پِیاری! تُو تِرضہ کی مانِند خُوب صُورت ہے۔ یروشلِیم کی مانِند خُوش منظر اور علَم دار لشکر کی مانِند مُہِیب ہے۔
  • اپنی آنکھیں میری طرف سے پھیرلے کیونکہ وہ مُجھے گھبرا دیتی ہیں۔ تیرے بال بکریوں کے گلّہ کی مانِندہیں جو کوہِ جِلعاد پر بَیٹھی ہوں۔
  • تیرے دانت بھیڑوں کے گلّہ کی مانِند ہیں۔ جِن کو غُسل دِیا گیا ہو۔ جِن میں سے ہر ایک نے دو بچّے دِئے ہوں اور اُن میں ایک بھی بانجھ نہ ہو۔
  • تیری کنپٹِیاں تیرے نِقاب کے نِیچے انار کے ٹُکڑوں کی مانِند ہیں۔
  • ساٹھ رانیاں اور اسّی حرمیں اور بے شُمار کُنوارِیاں بھی ہیں
  • پر میری کبُوتری ۔ میری پاکِیزہ بے نظِیر ہے۔ وہ اپنی ماں کی اِکلوتی۔ وہ اپنی والِدہ کی لاڈلی ہے۔ بیٹِیوں نے اُسے دیکھا اور اُسے مُبارک کہا۔ رانِیوں اور حرموں نے دیکھ کر اُس کی سِتایش کی۔
  • یہ کَون ہے جِس کا ظہُور صُبح کی مانِندہے جو حُسن میں ماہتاب اور نُور میں آفتاب اور علَم دار لشکر کی مانِند مُہِیب ہے؟
  • مَیں چلغوزوں کے باغ میں گیا کہ وادی کی نباتات پر نظرکرُوں اور دیکُھوں کہ تاک میں غُنچے اور اناروں میں پُھول نِکلے ہیں کہ نہیں۔
  • مُجھے ابھی خبر بھی نہ تھی کہ میرے دِل نے مُجھے میرے اُمرا کے رتھوں پر چڑھا دِیا۔
  • لَوٹ آ لَوٹ آ اَے شُولِمیت ! لَوٹ آ لَوٹ آ کہ ہم تُجھ پر نظر کریں۔ تُم شُولمِیت پر کیوں نظر کروگے گویا وہ دو لشکروں کا ناچ ہے؟
  • اَے امِیرزادی تیرے پاؤں جُوتِیوں میں کَیسے خُوب صُورت ہیں! تیری رانوں کی گولائی اُن زیوروں کی مانِندہے جِن کو کِسی اُستاد کارِیگر نے بنایا ہو۔
  • تیری ناف گول پِیالہ ہے جِس میں مِلائی ہُوئی مَے کی کمی نہیں۔ تیرا پیٹ گیہُوں کا انبارہے جِس کے گِرداگِرد سوسن ہوں۔
  • تیری دونوں چھاتِیاں دو آہُو بچّے ہیں۔ جو تَواَم پَیدا ہُوئے ہوں۔
  • تیری گردن ہاتھی دانت کا بُرج ہے۔ تیری آنکھیں بَیت ربِیم کے پھاٹک کے پاس حسبو ن کے چشمے ہیں۔ تیری ناک لُبنا ن کے بُرج کی مِثال ہے جو دمشق کے رُخ بنا ہے۔
  • تیرا سر تُجھ پر کرمِل کی مانِند ہے اور تیرے سر کے بال ارغوانی ہیں۔ بادشاہ تیری زُلفوں میں اسِیر ہے۔
  • اَے محبُوبہ! عَیش و عِشرت کے لِئے تُو کَیسی جمِیلہ اور جانفزاہے!
  • یہ تیری قامت کھجُور کی مانِندہے اور تیری چھاتِیاں انگُور کے گُچّھے ہیں۔
  • مَیں نے کہا مَیں اِس کھجُور پرچڑھُوں گا اور اِس کی شاخوں کو پکڑُوں گا۔ تیری چھاتِیاں انگُور کے گُچّھے ہوں اور تیرے سانس کی خُوشبُو سیب کی سی ہو
  • اور تیرا مُنہ بِہترِین شراب کی مانِندہو جو میرے محبُوب کی طرف سِیدھی چلی جاتی ہے اور سونے والوں کے ہونٹوں پر سے آہِستہ آہِستہ بہہ جاتی ہے۔
  • مَیں اپنے محبُوب کی ہُوں اور وہ میرا مُشتاق ہے۔
  • اَے میرے محبُوب! چل ہم کھیتوں میں سَیرکریں اور گاؤں میں رات کاٹیں۔
  • پِھر تڑکے انگُورِستانوں میں چلیں اور دیکھیں کہ آیا تاک شگُفتہ ہے اور اُس میں پُھول نِکلے ہیں اور انار کی کلِیاں کِھلی ہیں یا نہیں۔ وہاں مَیں تُجھے اپنی مُحبّت دِکھاؤُں گی۔
  • مردُم گیاہ کی خُوشبُو پَھیل رہی ہے اور ہمارے دروازوں پر ہر قِسم کے تر و خُشک میوے ہیں جو مَیں نے تیرے لِئے جمع کر رکھّے ہیں اَے میرے محبُوب!
  • کاشکہ تُو میرے بھائی کی مانِندہوتا جِس نے میری ماں کی چھاتِیوں سے دُودھ پِیا! مَیں تُجھے جب باہر پاتی تو تیری مچِھّیاں لیتی اور کوئی مُجھے حقِیر نہ جانتا۔
  • مَیں تُجھ کو اپنی ماں کے گھر میں لے جاتی۔ وہ مُجھے سِکھاتی۔ مَیں اپنے اناروں کے رس سے تُجھے ممزُوج مَے پِلاتی۔
  • اُس کا بایاں ہاتھ میرے سر کے نِیچے ہوتا اور دہنا مُجھے گلے سے لگاتا۔
  • اَے یروشلِیم کی بیٹِیو! مَیں تُم کو قَسم دیتی ہُوں کہ تُم میرے پِیارے کو نہ جگاؤ نہ اُٹھاؤ جب تک کہ وہ اُٹھنا نہ چاہے۔
  • یہ کَون ہے جو بیابان سے اپنے محبُوب پر تکیہ کِئے چلی آتی ہے؟ مَیں نے تُجھے سیب کے درخت کے نِیچے جگایا۔ جہاں تیری وِلادت ہُوئی۔ جہاں تیری والِدہ نے تُجھے جنم دِیا۔
  • نگِین کی مانِند مُجھے اپنے دِل میں لگا رکھ اور تعوِیذ کی مانِند اپنے بازُو پر کیونکہ عِشق مَوت کی مانِند زبردست ہے اور غَیرت پاتال سی بے مُروّت ہے۔ اُس کے شُعلے آگ کے شُعلے ہیں اور خُداوند کے شُعلہ کی مانِند۔
  • سَیلاب عِشق کو بُجھا نہیں سکتا۔ باڑھ اُس کو ڈُبا نہیں سکتی۔ اگر آدمی مُحبّت کے بدلے اپنا سب کُچھ دے ڈالے تو وہ سراسر حقارت کے لائِق ٹھہرے گا۔
  • ہماری ایک چھوٹی بہن ہے۔ ابھی اُس کی چھاتِیاں نہیں اُٹِھیں۔ جِس روز اُس کی بات چلے ہم اپنی بہن کے لِئے کیا کریں؟
  • اگر وہ دِیوارہو تو ہم اُس پر چاندی کا بُرج بنائیں گے اور اگر وہ دروازہ ہو تو ہم اُس پر دیودار کے تختے لگائیں گے۔
  • مَیں دِیوار ہُوں اور میری چھاتِیاں بُرج ہیں اور مَیں اُس کی نظر میں سلامتی یافتہ کی مانِند تھی۔
  • بعل ہامُو ن میں سُلیما ن کا تاکِستان تھا۔ اُس نے اُس تاکِستان کو باغبانوں کے سپُردکِیا کہ اُن میں سے ہر ایک اُس کے پَھل کے بدلے ہزار مِثقال چاندی ادا کرے۔
  • میرا تاکِستان جو میرا ہی ہے میرے سامنے ہے۔ اَے سُلیما ن! تُو تو ہزارلے اور اُس کے پَھل کے نِگہبان دو سَو پائیں۔
  • اَے بُوستان میں رہنے والی! رفِیق تیری آواز سُنتے ہیں۔ مُجھ کو بھی سُنا۔
  • اے میرے محبُوب! جلدی کر اور اُس غزال یا آہُو بچّے کی مانِند ہوجا جو بلسانی پہاڑیوں پر ہے۔
  • خُدا نے اِبتدا میں زمِین و آسمان کو پَیدا کِیا۔
  • اور زمِین وِیران اور سُنسان تھی اور گہراؤ کے اُوپر اندھیرا تھا اور خُدا کی رُوح پانی کی سطح پر جُنبِش کرتی تھی۔
  • اور خُدا نے کہا کہ رَوشنی ہو جا اور رَوشنی ہو گئی۔
  • اور خُدا نے دیکھا کہ رَوشنی اچھّی ہے اور خُدا نے رَوشنی کو تارِیکی سے جُدا کِیا۔
  • اور خُدا نے رَوشنی کو تو دِن کہا اور تارِیکی کو رات اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو پہلا دِن ہُؤا۔
  • اور خُدا نے کہا کہ پانیوں کے درمیان فضا ہو تاکہ پانی پانی سے جُدا ہو جائے۔
  • پس خُدا نے فضا کو بنایا اور فضا کے نِیچے کے پانی کو فضا کے اُوپر کے پانی سے جُدا کِیا اور اَیسا ہی ہُؤا۔
  • اور خُدا نے فضا کو آسمان کہا اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو دُوسرا دِن ہُؤا۔
  • اور خُدا نے کہا کہ آسمان کے نِیچے کا پانی ایک جگہ جمع ہوکہ خُشکی نظر آئے اور اَیسا ہی ہُؤا۔
  • اور خُدا نے خُشکی کو زمِین کہا اور جو پانی جمع ہو گیا تھا اُس کو سمُندر اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّا ہے۔
  • اور خُدا نے کہا کہ زمِین گھاس اور بیِج دار بوٹِیوں کو اورپَھل دار درختوں کو جو اپنی اپنی جِنس کے مُوافِق پَھلیں اور جو زمِین پر اپنے آپ ہی میں بیِج رکھّیں اُگائے اور اَیسا ہی ہُؤا۔
  • تب زمِین نے گھاس اور بوٹِیوں کو جو اپنی اپنی جِنس کے مُوافِق بیِج رکھّیں اورپَھل دار درختوں کو جِن کے بیِج اُن کی جِنس کے مُوافِق اُن میں ہیں اُگایا اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّاہے۔
  • اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو تِیسرا دِن ہُؤا۔
  • اور خُدا نے کہا کہ فلک پر نیّرہوں کہ دِن کو رات سے الگ کریں اور وہ نِشانوں اور زمانوں اور دِنوں اور برسوں کے اِمتیاز کے لِئے ہوں۔
  • اور وہ فلک پر انوار کے لِئے ہوں کہ زمِین پر رَوشنی ڈالیں اور اَیسا ہی ہُؤا۔
  • سو خُدا نے دو بڑے نیّر بنائے ۔ ایک نیّرِ اکبر کہ دِن پر حُکم کرے اور ایک نیّرِ اصغر کہ رات پر حُکم کرے اور اُس نے سِتاروں کو بھی بنایا۔
  • اور خُدا نے اُن کو فلک پر رکھّا کہ زمِین پر رَوشنی ڈالیں۔
  • اور دِن پر اور رات پر حُکم کریں اور اُجالے کو اندھیرے سے جُدا کریں اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّا ہے۔
  • اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو چَوتھا دِن ہُؤا۔
  • اور خُدا نے کہا کہ پانی جان داروں کو کثرت سے پَیدا کرے اور پرِندے زمِین کے اُوپر فضا میں اُڑیں۔
  • اور خُدا نے بڑے بڑے دریائی جانوروں کو اور ہر قِسم کے جان دار کو جو پانی سے بکثرت پَیدا ہوئے تھے اُن کی جِنس کے مُوافِق اور ہر قِسم کے پرِندوں کو اُن کی جِنس کے مُوافِق پَیدا کِیا اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّا ہے۔
  • اور خُدا نے اُن کو یہ کہہ کر برکت دی کہ پَھلو اور بڑھو اور اِن سمُندروں کے پانی کو بھر دو اور پرِندے زمِین پربہت بڑھ جائیں۔
  • اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو پانچواں دِن ہُؤا۔
  • اور خُدا نے کہا کہ زمِین جان داروں کو اُن کی جِنس کے مُوافِق چَوپائے اور رینگنے والے جان دار اور جنگلی جانور اُن کی جِنس کے مُوافِق پَیدا کرے اور اَیسا ہی ہُؤا۔
  • اور خُدا نے جنگلی جانوروں اور چَوپایوں کو اُن کی جِنس کے مُوافِق اور زمِین کے رینگنے والے جان داروں کو اُن کی جِنس کے مُوافِق بنایا اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّاہے۔
  • پِھر خُدا نے کہا کہ ہم اِنسان کو اپنی صُورت پر اپنی شبِیہ کی مانِند بنائیں اوروہ سمُندر کی مچھلیوں اور آسمان کے پرِندوں اور چَوپایوں اور تمام زمِین اور سب جان داروں پر جو زمِین پر رینگتے ہیں اِختیار رکھّیں۔
  • اور خُدا نے اِنسان کو اپنی صُورت پر پَیدا کِیا ۔ خُدا کی صُورت پر اُس کو پَیدا کِیا ۔ نر و ناری اُن کو پَیدا کِیا۔
  • اور خُدا نے اُن کو برکت دی اور کہا کہ پَھلو اور بڑھو اور زمِین کو معمُور و محکُوم کرو اور سمُندر کی مچھلیوں اور ہوا کے پرِندوں اور کُل جانوروں پر جو زمِین پر چلتے ہیں اِختیار رکھّو۔
  • اور خُدا نے کہا کہ دیکھو مَیں تمام رُویِ زمِین کی کُل بیِج دار سبزی اور ہر درخت جِس میں اُس کا بیِج دار پَھل ہو تُم کو دیتا ہُوں۔یہ تُمہارے کھانے کو ہوں۔
  • اور زمِین کے کُل جانوروں کے لِئے اور ہوا کے کُل پرِندوں کے لِئے اور اُن سب کے لِئے جو زمِین پر رینگنے والے ہیں جِن میں زِندگی کا دَم ہے کُل ہری بوٹِیاں کھانے کو دیتا ہُوں اور اَیسا ہی ہُؤا۔
  • اور خُدا نے سب پر جو اُس نے بنایا تھا نظر کی اور دیکھا کہ بہت اچھّا ہے اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو چھٹا دِن ہُؤا۔
  • سو آسمان اور زمِین اور اُن کے کُل لشکر کا بنانا ختم ہُؤا۔
  • اور خُدا نے اپنے کام کو جِسے وہ کرتا تھا ساتویں دِن ختم کِیا اور اپنے سارے کام سے جِسے وہ کر رہا تھا ساتویں دِن فارِغ ہُؤا۔
  • اور خُدا نے ساتویں دِن کو برکت دی اور اُسے مُقدّس ٹھہرایا کیونکہ اُس میں خُدا ساری کائِنات سے جِسے اُس نے پَیدا کِیا اور بنایا فارِغ ہُؤا۔
  • یہ ہے آسمان اور زمِین کی پَیدایش جب وہ خلق ہُوئے جِس دِن خُداوند خُدا نے زمِین اور آسمان کو بنایا۔
  • اور زمِین پر اب تک کھیت کا کوئی پَودا نہ تھا اور نہ مَیدان کی کوئی سبزی اب تک اُگی تھی کیونکہ خُداوند خُدا نے زمِین پر پانی نہیں برسایا تھا اور نہ زمِین جوتنے کو کوئی اِنسان تھا۔
  • بلکہ زمِین سے کُہر اُٹھتی تھی اور تمام رُویِ زمِین کوسیراب کرتی تھی۔
  • اور خُداوند خُدا نے زمِین کی مِٹّی سے اِنسان کو بنایا اور اُس کے نتھنوں میں زِندگی کا دَم پُھونکا تو اِنسان جِیتی جان ہُؤا۔
  • اور خُداوند خُدا نے مشرِق کی طرف عدن میں ایک باغ لگایا اور اِنسان کو جِسے اُس نے بنایا تھا وہاں رکھّا۔
  • اور خُداوند خُدا نے ہر درخت کو جو دیکھنے میں خُوش نما اور کھانے کے لِئے اچھّا تھا زمِین سے اُگایا اور باغ کے بیِچ میں حیات کا درخت اور نیک و بَد کی پہچان کا درخت بھی لگایا۔
  • اور عدن سے ایک دریا باغ کے سیراب کرنے کو نِکلا اور وہاں سے چار ندِیوں میں تقسِیم ہُؤا۔
  • پہلی کا نام فیسون ہے جو حویِلہ کی ساری زمِین کو جہاں سونا ہوتا ہے گھیرے ہُوئے ہے۔
  • اور اِس زمِین کا سونا چوکھا ہے اور وہاں موتی اور سنگ ِسُلیمانی بھی ہیں۔
  • اور دُوسری ندی کا نام جیحو ن ہے جو کُو ش کی ساری زمِین کو گھیرے ہُوئے ہے۔
  • اور تِیسری ندی کا نام دِجلہ ہے جو اَسُور کے مشرِق کو جاتی ہے اور چَوتھی ندی کا نام فرات ہے۔
  • اور خُداوند خُدا نے آدم کو لے کر باغ ِعدن میں رکھّا کہ اُس کی باغبانی اور نِگہبانی کرے۔
  • اور خُداوند خُدا نے آدم کو حُکم دِیا اور کہا کہ تُو باغ کے ہر درخت کا پَھل بے روک ٹوک کھا سکتا ہے۔
  • لیکن نیک و بَد کی پہچان کے درخت کا کبھی نہ کھانا کیونکہ جِس روز تُونے اُس میں سے کھایا تُو مَرا۔
  • اور خُداوند خُدا نے کہا کہ آدم کا اکیلا رہنا اچھّا نہیں ۔ مَیں اُس کے لِئے ایک مددگار اُس کی مانِند بناؤں گا۔
  • اور خُداوند خُدا نے کُل دشتی جانور اور ہوا کے کُل پرِندے مِٹّی سے بنائے اور اُن کو آدم کے پاس لایا کہ دیکھے کہ وہ اُن کے کیا نام رکھتا ہے اور آدم نے جِس جانور کو جو کہا وُہی اُس کا نام ٹھہرا۔
  • اور آدم نے کُل چَوپایوں اور ہوا کے پرِندوں اور کُل دشتی جانوروں کے نام رکھّے پر آدم کے لِئے کوئی مددگار اُس کی مانِند نہ مِلا۔
  • اور خُداوند خُدا نے آدم پر گہری نِیند بھیجی اور وہ سو گیا اور اُس نے اُس کی پسلیوں میں سے ایک کو نِکال لِیا اور اُس کی جگہ گوشت بھر دِیا۔
  • اور خُداوند خُدا اُس پسلی سے جو اُس نے آدم میں سے نِکالی تھی ایک عَورت بنا کر اُسے آدم کے پاس لایا۔
  • اور آدم نے کہا کہ یہ تو اب میری ہڈِّیوں میں سے ہڈّی اور میرے گوشت میں سے گوشت ہے اِس لِئے وہ ناری کہلائے گی کیونکہ وہ نر سے نِکالی گئی۔
  • اِس واسطے مَرد اپنے ماں باپ کو چھوڑے گا اور اپنی بِیوی سے مِلا رہے گا اور وہ ایک تن ہوں گے۔
  • اور آدم اور اُس کی بِیوی دونوں ننگے تھے اور شرماتے نہ تھے۔
  • اور سانپ کُل دشتی جانوروں سے جِن کو خُداوند خُدا نے بنایا تھا چالاک تھا اور اُس نے عَورت سے کہا کیا واقِعی خُدا نے کہا ہے کہ باغ کے کِسی درخت کا پَھل تُم نہ کھانا؟۔
  • عَورت نے سانپ سے کہا کہ باغ کے درختوں کا پَھل توہم کھاتے ہیں۔
  • پر جو درخت باغ کے بیِچ میں ہے اُس کے پَھل کی بابت خُدا نے کہا ہے کہ تُم نہ تو اُسے کھانا اور نہ چُھوناورنہ مَر جاؤ گے۔
  • تب سانپ نے عَورت سے کہا کہ تُم ہرگِز نہ مَرو گے۔
  • بلکہ خُدا جانتا ہے کہ جِس دِن تُم اُسے کھاؤ گے تُمہاری آنکھیں کُھل جائیں گی اور تُم خُدا کی مانِند نیک و بد کے جاننے والے بن جاؤ گے۔
  • عَورت نے جو دیکھا کہ وہ درخت کھانے کے لِئے اچھّا اور آنکھوں کو خُوش نما معلُوم ہوتا ہے اور عقل بخشنے کے لِئے خُوب ہے تو اُس کے پَھل میں سے لِیا اور کھایا اور اپنے شَوہر کو بھی دِیا اور اُس نے کھایا۔
  • تب دونوں کی آنکھیں کُھل گئیں اور اُن کو معلُوم ہُؤا کہ وہ ننگے ہیں اور اُنہوں نے انجِیر کے پتّوں کو سی کر اپنے لِئے لُنگِیاں بنائیِں۔
  • اور اُنہوں نے خُداوند خُدا کی آواز جو ٹھنڈے وقت باغ میں پِھرتا تھا سُنی اور آدم اور اُس کی بِیوی نے آپ کو خُداوند خُدا کے حضُورسے باغ کے درختوں میں چُھپایا۔
  • تب خُداوند خُدا نے آدم کو پُکارا اور اُس سے کہا کہ تُو کہاں ہے؟۔
  • اُس نے کہا مَیں نے باغ میں تیری آواز سُنی اور مَیں ڈرا کیونکہ مَیں ننگا تھا اور مَیں نے اپنے آپ کو چُھپایا۔
  • اُس نے کہا تُجھے کِس نے بتایا کہ تُو ننگا ہے؟ کیا تُو نے اُس درخت کا پَھل کھایا جِس کی بابت مَیں نے تُجھ کو حُکم دِیا تھا کہ اُسے نہ کھانا؟۔
  • آدم نے کہا کہ جِس عَورت کو تُو نے میرے ساتھ کِیا ہے اُس نے مُجھے اُس درخت کا پَھل دِیا اور مَیں نے کھایا۔
  • تب خُداوند خُدا نے عَورت سے کہا کہ تُو نے یہ کیاکِیا؟ عَورت نے کہا کہ سانپ نے مُجھ کو بہکایا تو مَیں نے کھایا۔
  • اور خُداوند خُدا نے سانپ سے کہا اِس لِئے کہ تُو نے یہ کِیا تُو سب چَوپایوں اور دشتی جانوروں میں ملعُون ٹھہرا ۔ تُو اپنے پیٹ کے بل چلے گا اور اپنی عُمر بھر خاک چاٹے گا۔
  • اور مَیں تیرے اور عَورت کے درمیان اور تیری نسل اور عَورت کی نسل کے درمِیان عداوت ڈالُوں گا ۔ وہ تیرے سر کو کُچلے گا اور تُو اُس کی ایڑی پر کاٹے گا۔
  • پِھر اُس نے عَورت سے کہا کہ مَیں تیرے دردِ حمل کو بُہت بڑھاؤں گا ۔ تُو درد کے ساتھ بچّے جنے گی اور تیری رغبت اپنے شَوہر کی طرف ہو گی اور وہ تُجھ پرحُکومت کرے گا۔
  • اور آدم سے اُس نے کہا چُونکہ تُو نے اپنی بِیوی کی بات مانی اور اُس درخت کا پَھل کھایا جِس کی بابت مَیں نے تُجھے حُکم دِیا تھا کہ اُسے نہ کھانا اِس لِئے زمِین تیرے سبب سے لَعنتی ہُوئی ۔ مشقّت کے ساتھ تُواپنی عُمر بھر اُس کی پَیداوار کھائے گا۔
  • اور وہ تیرے لِئے کانٹے اور اُونٹ کٹارے اُگائے گی اور تُو کھیت کی سبزی کھائے گا۔
  • تُو اپنے مُنہ کے پسِینے کی روٹی کھائے گا جب تک کہ زمِین میں تُو پِھر لَوٹ نہ جائے اِس لِئے کہ تُو اُس سے نِکالا گیا ہے کیونکہ تُو خاک ہے اور خاک میں پِھر لَوٹ جائے گا۔
  • اور آدم نے اپنی بِیوی کا نام حوّ ا رکھّا اِس لِئے کہ وہ سب زِندوں کی ماں ہے۔
  • اور خُداوند خُدا نے آدم اور اُس کی بِیوی کے واسطے چمڑے کے کُرتے بنا کر اُن کو پہنائے۔
  • اور خُداوند خُدا نے کہا دیکھو اِنسان نیک و بَد کی پہچان میں ہم میں سے ایک کی مانِند ہو گیا ۔ اب کہِیں اَیسا نہ ہو کہ وہ اپنا ہاتھ بڑھائے اور حیات کے درخت سے بھی کُچھ لے کر کھائے اور ہمیشہ جِیتا رہے۔
  • اِس لِئے خُداوند خُدا نے اُس کو باغِ عدن سے باہر کر دِیا تاکہ وہ اُس زمِین کی جِس میں سے وہ لِیا گیا تھا کھیتی کرے۔
  • چُنانچہ اُس نے آدم کو نِکال دِیا اور باغ ِعدن کے مشرِق کی طرف کرُّوبِیوں کو اور چَوگرد گُھومنے والی شُعلہ زن تلوار کو رکھّا کہ وہ زِندگی کے درخت کی راہ کی حِفاظت کریں۔
  • اور آدم اپنی بِیوی حوّا کے پاس گیا اور وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے قائِن پَیدا ہُؤا ۔ تب اُس نے کہا مُجھے خُداوند سے ایک مَرد مِلا۔
  • پِھر قائِن کا بھائی ہابل پَیدا ہُؤا اور ہابل بھیڑ بکرِیوں کا چرواہا اور قائِن کسان تھا۔
  • چند روز کے بعد یُوں ہُؤا کہ قائِن اپنے کھیت کے پَھل کا ہدیہ خُداوند کے واسطے لایا۔
  • اور ہابل بھی اپنی بھیڑ بکرِیوں کے کُچھ پہلوٹھے بچّوں کا اور کُچھ اُن کی چربی کا ہدیہ لایا اور خُداوند نے ہابل کو اور اُس کے ہدیہ کو منظُور کِیا۔
  • پر قائِن کو اور اُس کے ہدیہ کو منظُور نہ کِیا اِس لِئے قائِن نِہایت غضب ناک ہُؤا اور اُس کا مُنہ بِگڑا۔
  • اور خُداوند نے قائِن سے کہا تُو کیوں غضب ناک ہُؤا؟ اور تیرا مُنہ کیوں بِگڑا ہُؤا ہے؟۔
  • اگر تُو بھلا کرے تو کیا تُو مقبُول نہ ہو گا؟ اور اگر تُو بھلا نہ کرے تو گُناہ دروازہ پر دبکا بَیٹھا ہے اور تیرا مُشتاق ہے پر تُو اُس پر غالِب آ۔
  • اور قائِن نے اپنے بھائی ہابل کو کُچھ کہا اور جب وہ دونوں کھیت میں تھے تو یُوں ہُؤا کہ قائِن نے اپنے بھائی ہابل پر حملہ کِیا اور اُسے قتل کر ڈالا۔
  • تب خُداوند نے قائِن سے کہا کہ تیرا بھائی ہابل کہاں ہے؟ اُس نے کہا مُجھے معلُوم نہیں ۔ کیا مَیں اپنے بھائی کا مُحافِظ ہُوں؟۔
  • پِھراُس نے کہا کہ تُو نے یہ کیا کِیا؟تیرے بھائی کا خُون زمِین سے مُجھ کو پُکارتا ہے۔
  • اور اب تُو زمِین کی طرف سے لَعنتی ہُؤا ۔ جِس نے اپنا مُنہ پسارا کہ تیرے ہاتھ سے تیرے بھائی کا خُون لے۔
  • جب تُو زمِین کو جوتے گا تو وہ اب تُجھے اپنی پَیداوار نہ دے گی اور زمِین پر تُو خانہ خراب اور آوارہ ہو گا۔
  • تب قائِن نے خُداوند سے کہا کہ میری سزا برداشت سے باہر ہے۔
  • دیکھ آج تُو نے مُجھے رُویِ زمِین سے نِکال دِیا ہے اور مَیں تیرے حضُور سے رُوپوش ہو جاؤں گا اور زمِین پر خانہ خراب اور آوارہ رہُوں گا اور اَیسا ہو گا کہ جو کوئی مُجھے پائے گا قتل کر ڈالے گا۔
  • تب خُداوند نے اُسے کہا نہیں بلکہ جو قائِن کو قتل کرے اُس سے سات گُنا بدلہ لِیا جائے گا اور خُداوند نے قائِن کے لِئے ایک نِشان ٹھہرایا کہ کوئی اُسے پا کر مار نہ ڈالے۔
  • سو قائِن خُداوند کے حضُور سے نِکل گیا اور عدن کے مشرِق کی طرف نُود کے عِلاقہ میں جا بسا۔
  • اور قائِن اپنی بِیوی کے پاس گیا اور وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے حنُو ک پَیدا ہُؤا اور اُس نے ایک شہربسایا اور اُس کا نام اپنے بیٹے کے نام پر حنُوک رکھّا۔
  • اور حنُوک سے عیراد پَیدا ہُؤا اور عیراد سے محو یاایل پَیدا ہُؤا اور محویاا یل سے متوسا ایل پَیدا ہُؤا اور متوسا ایل سے لمک پَیدا ہُؤا۔
  • اور لمک دو عَورتیں بیاہ لایا ۔ ایک کا نام عدّہ اور دُوسری کا نام ضِلّہ تھا۔
  • اور عدّہ کے یابل پَیدا ہُؤا ۔ وہ اُن کا باپ تھا جو خَیموں میں رہتے اور جانور پالتے ہیں۔
  • اور اُس کے بھائی کا نام یوبل تھا ۔ وہ بِین اور بانسلی بجانے والوں کا باپ تھا۔
  • اور ضِلّہ کے بھی توبلقائِن پَیدا ہُؤا جو پِیتل اور لوہے کے سب تیز ہتھیاروں کا بنانے والا تھا اور نعمہ توبلقائِن کی بہن تھی۔
  • اور لمک نے اپنی بِیویوں سے کہا کہ اَے عدّہ اور ضِلّہ میری بات سُنو اَے لمک کی بِیویو میرے سخن پر کان لگاؤ۔ مَیں نے ایک مَرد کو جِس نے مُجھے زخمی کِیا مارڈالا اور ایک جوان کو جِس نے میرے چوٹ لگائی قتل کر ڈالا۔
  • اگر قائِن کا بدلہ سات گُنا لِیا جائے گا تو لمک کا ستّر اور سات گُنا۔
  • اور آدم پِھر اپنی بِیوی کے پاس گیا اور اُس کے ایک اَور بیٹا ہُؤا اور اُس کا نام سیت رکھّا اور وہ کہنے لگی کہ خُدا نے ہابل کے عِوض جِس کو قائِن نے قتل کِیا مُجھے دُوسرا فرزند دِیا۔
  • اور سیت کے ہاں بھی ایک بیٹا پَیدا ہُؤا جِس کا نام اُس نے انُوس رکھّا ۔ اُس وقت سے لوگ یہووا ہ کا نام لے کر دُعا کرنے لگے۔
  • یہ آدم کا نسب نامہ ہے ۔ جِس دِن خُدا نے آدم کو پَیدا کِیا تو اُسے اپنی شبِیہ پر بنایا۔
  • نر اور ناری اُن کو پَیدا کِیا اور اُن کو برکت دی اور جِس روز وہ خلق ہُوئے اُن کا نام آدم رکھّا۔
  • اور آدم ایک سَو تِیس برس کا تھا جب اُس کی صُورت و شبِیہ کا ایک بیٹا اُس کے ہاں پَیدا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام سیت رکھّا۔
  • اور سیت کی پَیدایش کے بعد آدم آٹھ سَوبرس جِیتارہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔
  • اور آدم کی کُل عُمر نو سَو تِیس برس کی ہُوئی ۔تب وہ مَرا۔
  • اور سیت ایک سَو پانچ برس کا تھا جب اُس سے انُوس پَیدا ہُؤا۔
  • اور انُوس کی پَیدایش کے بعد سیت آٹھ سَو سات برس جِیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیں۔
  • اورسیت کی کُل عُمر نو سَو بارہ برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَرا۔
  • اور انُوس نوّے برس کا تھا جب اُس سے قِینان پَیدا ہُؤا۔
  • اور قِینان کی پَیدایش کے بعد انُوس آٹھ سَو پندرہ برس جِیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔
  • اور انُوس کی کُل عُمر نو سَوپانچ برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَرا۔
  • اور قِینان ستّر برس کا تھا جب اُس سے مَحَلَل ایل پَیدا ہُؤا۔
  • اور مَحَلَل ایل کی پَیدایش کے بعد قِینان آٹھ سَو چالِیس برس جِیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔
  • اور قِینان کی کُل عُمر نو سَو دس برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَرا۔
  • اور مَحَلَل ایل پَینسٹھ برس کا تھا جب اُس سے یارد پَیدا ہُؤا۔
  • اور یارد کی پَیدایش کے بعد مَحَلَل ایل آٹھ سَو تِیس برس جِیتارہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔
  • اور مَحَلَل ایل کی کُل عُمرآٹھ سَو پچانوے برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَرا۔
  • اور یارد ایک سَو باسٹھ برس کا تھا جب اُس سے حنُو ک پَیدا ہُؤا۔
  • اور حنُو ک کی پَیدایش کے بعد یارد آٹھ سَو برس جِیتارہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔
  • اور یارد کی کُل عُمر نو سَو باسٹھ برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَرا۔
  • اور حنُو ک پَینسٹھ برس کا تھا جب اُس سے متوسِلح پَیدا ہُؤا۔
  • اورمتوسِلح کی پَیدایش کے بعد حنُو ک تِین سَو برس تک خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔
  • اور حنُو ک کی کُل عُمر تِین سَو پَینسٹھ برس کی ہُوئی۔
  • اور حنُو ک خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا اور وہ غائِب ہو گیا کیونکہ خُدا نے اُسے اُٹھا لِیا۔
  • اور متوسِلح ایک سَو ستاسی برس کا تھا جب اُس سے لمک پَیدا ہُؤا۔
  • اور لمک کی پَیدایش کے بعد متوسِلح سات سَو بیاسی برس جِیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔
  • اور متوسِلح کی کُل عُمرنو سَو اُنہتر برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَر ا۔
  • اور لمک ایک سَو بیاسی برس کا تھا جب اُس سے ایک بیٹا پَیدا ہُؤا۔
  • اور اُس نے اُس کا نام نُوح رکھّا اور کہا کہ یہ ہمارے ہاتھوں کی مِحنت اور مشقّت سے جو زمِین کے سبب سے ہے جِس پر خُدا نے لَعنت کی ہے ہمیں آرام دے گا۔
  • اور نُوح کی پَیدایش کے بعد لمک پانچ سَو پچانوے برس جِیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔
  • اور لمک کی کُل عُمر سات سَو سَتتَّر برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَرا۔
  • اور نُوح پانچ سَو برس کا تھا جب اُس سے سم، حام اور یافت پَیدا ہُوئے۔
  • جب رُویِ زمِین پر آدمی بُہت بڑھنے لگے اور اُن کے بیٹیاں پَیدا ہُوئیِں۔
  • تو خُدا کے بیٹوں نے آدمی کی بیٹِیوں کو دیکھا کہ وہ خُوب صُورت ہیں اور جِن کو اُنہوں نے چُنا اُن سے بیاہ کر لِیا۔
  • تب خُداوند نے کہا کہ میری رُوح اِنسان کے ساتھ ہمیشہ مُزاحمت نہ کرتی رہے گی کیونکہ وہ بھی تو بشر ہے تَو بھی اُس کی عُمر ایک سَو بِیس برس کی ہو گی۔
  • اُن دِنوں میں زمِین پر جبّار تھے اور بعد میں جب خُدا کے بیٹے اِنسان کی بیٹِیوں کے پاس گئے تو اُن کے لِئے اُن سے اَولاد ہُوئی ۔ یہی قدِیم زمانہ کے سُورما ہیں جو بڑے نامور ہُوئے ہیں۔
  • اور خُداوند نے دیکھا کہ زمِین پر اِنسان کی بدی بُہت بڑھ گئی اور اُس کے دِل کے تصوُّر اور خیال سدا بُرے ہی ہوتے ہیں۔
  • تب خُداوند زمِین پر اِنسان کو پَیدا کرنے سے ملُول ہُؤا اور دِل میں غم کِیا۔
  • اور خُداوند نے کہا کہ مَیں اِنسان کو جِسے مَیں نے پَیدا کِیا رُویِ زمِین پر سے مِٹا ڈالُوں گا ۔ اِنسان سے لے کر حَیوان اور رینگنے والے جان دار اور ہوا کے پرِندوں تک کیونکہ میں اُن کے بنانے سے ملُول ہُوں۔
  • مگر نُوح خُداوند کی نظر میں مقبُول ہُؤا۔
  • نُوح کا نسب نامہ یہ ہے ۔ نُوح مَردِ راست باز اور اپنے زمانہ کے لوگوں میں بے عَیب تھا اور نُوح خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا۔
  • اور اُس سے تِین بیٹے سِم حام اور یافت پَیدا ہُوئے۔
  • پر زمِین خُدا کے آگے ناراست ہو گئی تھی اور وہ ظُلم سے بھری تھی۔
  • اور خُدا نے زمِین پر نظر کی اور دیکھا کہ وہ ناراست ہو گئی ہے کیونکہ ہر بشر نے زمِین پر اپنا طرِیقہ بِگاڑ لِیا تھا۔
  • اور خُدا نے نُوح سے کہا کہ تمام بشر کا خاتِمہ میرے سامنے آ پُہنچا ہے کیونکہ اُن کے سبب سے زمِین ظُلم سے بھر گئی ۔ سو دیکھ مَیں زمِین سمیت اُن کو ہلاک کرُوں گا۔
  • تُو گوپھر کی لکڑی کی ایک کشتی اپنے لِئے بنا ۔ اُس کشتی میں کوٹھرِیاں تیّار کرنا اور اُس کے اندر اور باہر رال لگانا۔
  • اور اَیسا کرنا کہ کشتی کی لمبائی تِین سَو ہاتھ ۔ اُس کی چَوڑائی پچاس ہاتھ اور اُس کی اُونچائی تِیس ہاتھ ہو۔
  • اور اُس کشتی میں ایک رَوشن دان بنانا اور اُوپر سے ہاتھ بھر چھوڑ کر اُسے ختم کر دینا اور اُس کشتی کا دروازہ اُس کے پہلُو میں رکھنا اور اُس میں تِین درجے بنانا ۔ نِچلا ۔ دُوسرا اور تِیسرا۔
  • اور دیکھ مَیں خود زمِین پر پانی کا طُوفان لانے والا ہُوں تاکہ ہر بشر کو جِس میں زِندگی کا دَم ہے دُنیا سے ہلاک کر ڈالُوں اور سب جو زمِین پر ہیں مَر جائیں گے۔
  • پر تیرے ساتھ مَیں اپنا عہد قائِم کرُوں گا اور تُو کشتی میں جانا ۔ تُو اور تیرے ساتھ تیرے بیٹے اور تیری بِیوی اور تیرے بیٹوں کی بِیویاں۔
  • اور جانوروں کی ہر قِسم میں سے دو دو اپنے ساتھ کشتی میں لے لینا کہ وہ تیرے ساتھ جیتے بچیں ۔ وہ نر و مادہ ہوں۔
  • اور پرِندوں کی ہرقِسم میں سے اور چرندوں کی ہر قِسم میں سے اور زمِین پر رینگنے والوں کی ہر قِسم میں سے دو دو تیرے پاس آئیں تاکہ وہ جِیتے بچیں۔
  • اور تُو ہر طرح کی کھانے کی چِیز لے کر اپنے پاس جمع کر لینا کیونکہ یِہی تیرے اور اُن کے کھانے کو ہو گا۔
  • اور نُوح نے یُوں ہی کِیا ۔ جَیسا خُدا نے اُسے حُکم دِیا تھا وَیسا ہی عمل کِیا۔
  • اور خُداوند نے نُوح سے کہا کہ تُواپنے پُورے خاندان کے ساتھ کشتی میں آکیونکہ مَیں نے تُجھی کو اپنے سامنے اِس زمانہ میں راست باز دیکھا ہے۔
  • کُل پاک جانوروں میں سے سات سات نر اور اُن کی مادہ اور اُن میں سے جو پاک نہیں ہیں دو دو نر اور اُن کی مادہ اپنے ساتھ لے لینا۔
  • اور ہوا کے پرِندوں میں سے بھی سات سات نر اور مادہ لینا تاکہ زمِین پر اُن کی نسل باقی رہے۔
  • کیونکہ سات دِن کے بعد مَیں زمِین پر چالِیس دِن اور چالِیس رات پانی برساؤں گا اور ہر جان دار شَے کو جِسے مَیں نے بنایا زمِین پر سے مِٹا ڈالُوں گا۔
  • اور نُوح نے وہ سب جَیسا خُداوند نے اُسے حُکم دِیا تھا کِیا۔
  • اور نُوح چھ سَو برس کا تھا جب پانی کا طُوفان زمِین پر آیا۔
  • تب نُوح اور اُس کے بیٹے اور اُس کی بِیوی اور اُس کے بیٹوں کی بِیویاں اُس کے ساتھ طُوفان کے پانی سے بچنے کے لِئے کشتی میں گئے۔
  • اور پاک جانوروں میں سے اور اُن جانوروں میں سے جوپاک نہیں اور پرِندوں میں سے اور زمِین پر کے ہر رینگنے والے جان دار میں سے۔
  • دو دو نر اور مادہ کشتی میں نُوح کے پاس گئے جَیسا خُدا نے نُوح کو حُکم دِیا تھا۔
  • اور سات دِن کے بعد اَیسا ہُؤا کہ طُوفان کا پانی زمِین پر آ گیا۔
  • نُوح کی عُمر کا چھ سَواں سال تھا کہ اُس کے دُوسرے مہِینے کی ٹِھیک سترھویں تارِیخ کو بڑے سمُندر کے سب سوتے پُھوٹ نِکلے اور آسمان کی کِھڑکِیاں کُھل گئیں۔
  • اور چالِیس دِن اور چالِیس رات زمِین پر بارِش ہوتی رہی۔
  • اُسی روز نُوح اور نُوح کے بیٹے سِم اور حام اور یافت اور نُوح کی بِیوی اور اُس کے بیٹوں کی تینوں بِیویاں۔
  • اور ہر قِسم کا جانور اور ہر قِسم کا چَوپایہ اور ہر قِسم کا زمِین پر کا رینگنے والا جان دار اور ہر قِسم کا پرِندہ اور ہر قِسم کی چِڑیا یہ سب کشتی میں داخِل ہُوئے۔
  • اور جو زِندگی کا دَم رکھتے ہیں اُن میں سے دو دو کشتی میں نُوح کے پاس آئے۔
  • اور جو اندر آئے وہ جَیسا خُدا نے اُسے حُکم دِیا تھا سب جانوروں کے نر و مادہ تھے ۔ تب خُداوند نے اُس کو باہر سے بند کر دِیا۔
  • اور چالِیس دِن تک زمِین پر طُوفان رہا اور پانی بڑھا اور اُس نے کشتی کو اُوپر اُٹھا دِیا ۔ سو کشتی زمِین پر سے اُٹھ گئی۔
  • اور پانی زمِین پر چڑھتا ہی گیا اور بُہت بڑھا اور کشتی پانی کے اُوپر تَیرتی رہی۔
  • اور پانی زمِین پر بُہت ہی زِیادہ چڑھا اور سب اُونچے پہاڑ جو دُنیا میں ہیں چُھپ گئے۔
  • پانی اُن سے پندرہ ہاتھ اَور اُوپرچڑھا اور پہاڑ ڈُوب گئے۔
  • اور سب جانور جو زمِین پر چلتے تھے پرِندے اور چَوپائے اور جنگلی جانور اور زمِین پر کے سب رینگنے والے جان دار اور سب آدمی مَر گئے۔
  • اور خُشکی کے سب جان دار جِن کے نتھنوں میں زِندگی کا دَم تھا مَر گئے۔
  • بلکہ ہر جان دار شَے جو رُویِ زمِین پر تھی مَر مِٹی ۔ کیا اِنسان کیا حَیوان ۔ کیا رینگنے والا جان دار کیا ہوا کا پرِندہ یہ سب کے سب زمِین پر سے مَر مِٹے ۔ فقط ایک نُوح باقی بچا یا وہ جو اُس کے ساتھ کشتی میں تھے۔
  • اور پانی زمِین پر ایک سَو پچاس دِن تک چڑھتا رہا۔
  • پِھر خُدا نے نُوح کو اور کُل جان داروں اور کُل چَوپایوں کو جو اُس کے ساتھ کشتی میں تھے یاد کِیا اور خُدا نے زمِین پر ایک ہوا چلائی اور پانی رُک گیا۔
  • اور سمُندر کے سوتے اور آسمان کے درِیچے بند کِئے گئے اور آسمان سے جو بارِش ہو رہی تھی تھم گئی۔
  • اور پانی زمِین پر سے گھٹتے گھٹتے ایک سَو پچاس دِن کے بعد کم ہُؤا۔
  • اور ساتویں مہِینے کی سترھویں تارِیخ کو کشتی اَرارا ط کے پہاڑوں پر ٹِک گئی۔
  • اور پانی دسویں مہینے تک برابر گھٹتا رہا اور دسویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو پہاڑوں کی چوٹِیاں نظر آئیِں۔
  • اور چالِیس دِن کے بعد یُوں ہُؤا کہ نُوح نے کشتی کی کھِڑکی جو اُس نے بنائی تھی کھولی۔
  • اور اُس نے ایک کوّے کو اُڑا دِیا ۔ سو وہ نِکلا اور جب تک کہ زمِین پر سے پانی سُوکھ نہ گیا اِدھر اُدھر پِھرتا رہا۔
  • پِھر اُس نے ایک کبُوتری اپنے پاس سے اُڑا دی تاکہ دیکھے کہ زمِین پر پانی گھٹا یا نہیں۔
  • پر کبُوتری نے پنجہ ٹیکنے کی جگہ نہ پائی اور اُس کے پاس کشتی کو لَوٹ آئی کیونکہ تمام رُویِ زمِین پرپانی تھا ۔ تب اُس نے ہاتھ بڑھا کر اُسے لے لِیا اور اپنے پاس کشتی میں رکھّا۔
  • اور سات دِن ٹھہر کر اُس نے اُس کبُوتری کو پِھر کشتی سے اُڑا دِیا۔
  • اور وہ کبُوتری شام کے وقت اُس کے پاس لَوٹ آئی اور دیکھا تو زَیتُون کی ایک تازہ پتّی اُس کی چونچ میں تھی ۔تب نُوح نے معلُوم کِیا کہ پانی زمِین پر سے کم ہو گیا۔
  • تب وہ سات دِن اور ٹھہرا ۔ اِس کے بعد پِھراُس کبُوتری کو اُڑایا پر وہ اُس کے پاس پِھر کبھی نہ لَوٹی۔
  • اور چھ سَو پہلے برس کے پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو یُوں ہُؤا کہ زمِین پر سے پانی سُوکھ گیا اور نُوح نے کشتی کی چھت کھولی اور دیکھا کہ زمِین کی سطح سُوکھ گئی ہے۔
  • اور دُوسرے مہِینے کی ستائِیسویں تارِیخ کو زمِین بِالکُل سُوکھ گئی۔
  • تب خُدا نے نُوح سے کہا کہ۔
  • کشتی سے باہر نِکل آ۔ تُو اور تیرے ساتھ تیری بِیوی اور تیرے بیٹے اور تیرے بیٹوں کی بِیویاں۔
  • اور اُن جان داروں کو بھی باہر نِکال لا جو تیرے ساتھ ہیں کیا پرِندے کیا چَوپائے کیا زمِین کے رینگنے والے جان دار تاکہ وہ زمِین پر کثرت سے بچّے دیں اور باروَر ہوں اور زمِین پر بڑھ جائیں۔
  • تب نُوح اپنی بِیوی اور اپنے بیٹوں اور اپنے بیٹوں کی بِیویوں کے ساتھ باہر نِکلا۔
  • اور سب جانور سب رینگنے والے جان دار ۔ سب پرِندے اور سب جو زمِین پر چلتے ہیں اپنی اپنی جِنس کے ساتھ کشتی سے نِکل گئے۔
  • تب نُوح نے خُداوند کے لِئے ایک مذبح بنایا اور سب پاک چَوپایوں اور پاک پرِندوں میں سے تھوڑے سے لے کر اُس مذبح پر سوختنی قُربانیاں چڑھائیِں۔
  • اور خُداوند نے اُن کی راحت انگیز خُوشبو لی اور خُداوند نے اپنے دِل میں کہا کہ اِنسان کے سبب سے مَیں پِھر کبھی زمِین پر لَعنت نہیں بھیجوں گا کیونکہ اِنسان کے دِل کا خیال لڑکپن سے بُرا ہے اور نہ پِھر سب جان داروں کو جَیسا اب کِیا ہے مارُوں گا۔
  • بلکہ جب تک زمِین قائِم ہے بیِج بونا اور فصل کاٹنا ۔ سردی اور تپش ۔ گرمی اور جاڑا دِن اور رات مَوقُوف نہ ہوں گے۔
  • اور خُدا نے نُوح اور اُس کے بیٹوں کو برکت دی اور اُن کو کہا کہ باروَر ہو اور بڑھو اور زمِین کو معمُور کرو۔
  • اور زمِین کے کُل جان داروں اور ہوا کے کُل پرِندوں پر تُمہاری دہشت اور تُمہارا رُعب ہو گا ۔ یہ اور تمام کِیڑے جِن سے زمِین بھری پڑی ہے اور سمُندر کی کُل مچھلِیاں تُمہارے ہاتھ میں کی گئیِں۔
  • ہر چلتا پِھرتا جان دار تُمہارے کھانے کو ہو گا ۔ ہری سبزی کی طرح مَیں نے سب کا سب تُم کو دے دِیا۔
  • مگر تُم گوشت کے ساتھ خُون کو جو اُس کی جان ہے نہ کھانا۔
  • مَیں تُمہارے خُون کا بدلہ ضرُورلُوں گا ۔ ہر جانور سے اُس کا بدلہ لُوں گا ۔ آدمی کی جان کا بدلہ آدمی سے اور اُس کے بھائی بند سے لُوں گا۔
  • جو آدمی کا خُون کرے اُس کا خُون آدمی سے ہو گا کیونکہ خُدا نے اِنسان کو اپنی صُورت پر بنایا ہے۔
  • اور تُم باروَر ہو اور بڑھو اور زمِین پر خُوب اپنی نسل بڑھاؤ اور بُہت زِیادہ ہو جاؤ۔
  • اور خُدا نے نُوح اور اُس کے بیٹوں سے کہا۔
  • دیکھو مَیں خود تُم سے اور تُمہارے بعد تُمہاری نسل سے۔
  • اور سب جان داروں سے جو تُمہارے ساتھ ہیں کیا پرِندے کیا چَوپائے کیا زمِین کے جانور یعنی زمِین کے اُن سب جانوروں کے بارے میں جو کشتی سے اُترے عہد کرتا ہُوں۔
  • مَیں اِس عہد کو تُمہارے ساتھ قائِم رکھُّوں گا کہ سب جان دار طُوفان کے پانی سے پِھر ہلاک نہ ہوں گے اور نہ کبھی زمِین کو تباہ کرنے کے لِئے پِھر طُوفان آئے گا۔
  • اور خُدا نے کہا کہ جو عہد مَیں اپنے اور تُمہارے درمِیان اور سب جان داروں کے درمِیان جو تُمہارے ساتھ ہیں پُشت در پُشت ہمیشہ کے لِئے کرتا ہُوں اُس کا نِشان یہ ہے کہ۔
  • مَیں اپنی کمان کو بادل میں رکھتا ہُوں ۔ وہ میرے اور زمِین کے درمِیان عہد کا نِشان ہو گی۔
  • اور اَیسا ہو گا کہ جب مَیں زمِین پر بادل لاؤُں گا تو میری کمان بادل میں دِکھائی دے گی۔
  • اور مَیں اپنے عہد کو جو میرے اور تُمہارے اور ہر طرح کے جان دار کے درمِیان ہے یاد کرُوں گا اور تمام جان داروں کی ہلاکت کے لِئے پانی کا طُوفان پِھر نہ ہو گا۔
  • اور کمان بادل میں ہو گی اور مَیں اُس پر نِگاہ کرُوں گا تاکہ اُس ابدی عہد کو یاد کرُوں جو خُدا کے اور زمِین کے سب طرح کے جان دار کے درمِیان ہے۔
  • پس خُدا نے نُوح سے کہا کہ یہ اُس عہد کا نِشان ہے جو مَیں اپنے اور زمِین کے کُل جان داروں کے درمِیان قائِم کرتا ہُوں۔
  • نُوح کے بیٹے جو کشتی سے نِکلے سِم حام اور یافت تھے اور حام کنعان کا باپ تھا۔
  • یِہی تِینوں نُوح کے بیٹے تھے اور اِن ہی کی نسل ساری زمِین پر پَھیلی۔
  • اور نُوح کاشت کاری کرنے لگا اور اُس نے ایک انگُور کا باغ لگایا۔
  • اور اُس نے اُس کی مَے پی اور اُسے نشہ آیا اور وہ اپنے ڈیرے میں برہنہ ہو گیا۔
  • اور کنعان کے باپ حام نے اپنے باپ کو برہنہ دیکھا اور اپنے دونوں بھائِیوں کو باہر آکر خبر دی۔
  • تب سِم اور یافت نے ایک کپڑا لِیا اور اُسے اپنے کندھوں پر دھرا اور پیچھے کو اُلٹے چل کر گئے اور اپنے باپ کی برہنگی ڈھانکی ۔ سو اُن کے مُنہ اُلٹی طرف تھے اور اُنہوں نے اپنے باپ کی برہنگی نہ دیکھی۔
  • جب نُوح اپنی مَے کے نشہ سے ہوش میں آیا تو جو اُس کے چھوٹے بیٹے نے اُس کے ساتھ کِیا تھا اُسے معلُوم ہُؤا۔
  • اور اُس نے کہا کہ کنعان ملعُون ہو۔ وہ اپنے بھائِیوں کے غُلاموں کا غُلام ہو گا۔
  • پِھر کہا خُداوندسِم کا خُدا مُبارک ہو اور کنعا ن سِم کا غُلام ہو۔
  • خُدا یافت کو پَھیلائے کہ و ہ سِم کے ڈیروں میں بسے اور کنعا ن اُس کا غُلام ہو۔
  • اور طُوفان کے بعد نُوح ساڑھے تِین سَو برس اور جیتا رہا۔
  • اور نُوح کی کُل عُمرساڑھے نو سَو برس کی ہُوئی ۔ تب اُس نے وفات پائی۔
  • نُوح کے بیٹوں سِم حام اور یافت کی اَولاد یہ ہیں ۔ طُوفان کے بعد اُن کے ہاں بیٹے پَیدا ہُوئے۔
  • بنی یافت یہ ہیں ۔ جُمر اور ماجو ج اور مادی اور یاوان اور توبل اورمسک اور تِیراس۔
  • اور جُمر کے بیٹے اَشکناز اور رِیفت اور تُجرمہ۔
  • اور یاوان کے بیٹے اِلیِسہ اور تَرسِیس ۔ کِتّی اور دودا نی۔
  • قَوموں کے جزِیرے اِن ہی کی نسل میں بٹ کر ہر ایک کی زُبان اور قبِیلہ کے مُطابِق مُختلِف مُلک اور گُروہ ہو گئے۔
  • اور بنی حام یہ ہیں ۔ کُو ش اور مِصر اور فو ط اور کنعا ن۔
  • اور بنی کُو ش یہ ہیں ۔ سبا اور حوِیلہ اور سبتہ اور رعماہ اور سبتیکہ ۔ اور بنی رعماہ یہ ہیں ۔ سبا اور ددا ن۔
  • اور کُو ش سے نِمرُ ود پَیدا ہُؤا ۔ وہ رُویِ زمِین پر ایک سُورما ہُؤا ہے۔
  • خُداوند کے سامنے وہ ایک شِکاری سُورما ہُؤا ہے اِس لِئے یہ مثل چلی کہ خُداوند کے سامنے نِمرُ ود سا شِکاری سُورما۔
  • اور اُس کی بادشاہی کی اِبتدا مُلکِ سنعار میں بابل اور ارک اور اکّا د اور کلنہ سے ہُوئی۔
  • اُسی مُلک سے نِکل کر وہ اسور میں آیا اور نینوہ اور رحوبو ت عیر اور کلح کو۔
  • اور نینوہ اور کلح کے درمِیان رسن کو جو بڑا شہر ہے بنایا۔
  • اور مِصر سے لُود ی اور عَنامی اور لہابی اور نفتوحی۔
  • اور فتروسی اور کَسلوحی (جِن سے فلستی نِکلے) اور کفتور ی پَیدا ہُوئے۔
  • اور کنعان سے صَیدا جو اُس کا پہلوٹھا تھا اور حِتّ۔
  • اور یبوسی اور اموری اور جِرجاسی۔
  • اور حوّی اور عرقی اور سینی۔
  • اور اروادی اور صماری اور حماتی پَیدا ہُوئے اور بعد میں کنعانی قبِیلے پَھیل گئے۔
  • اور کنعانِیوں کی حد یہ ہے ۔ صَیدا سے غَزّہ تک جو جرار کے راستے پر ہے ۔ پِھر وہاں سے لسع تک جو سدُو م اور عمُورہ اور ادمہ اور ضِبیان کی راہ پر ہے۔
  • سو بنی حام یہ ہیں جو اپنے اپنے مُلک اور گروہوں میں اپنے قبِیلوں اور اپنی زُبانوں کے مُطابِق آباد ہیں۔
  • اورسِم کے ہاں بھی جو تمام بنی عِبر کا باپ اور یافت کا بڑا بھائی تھا اَولاد ہُوئی۔
  • بنی سِم یہ ہیں ۔ عَیلام اور اسُور اور ارفکسَد اور لُود اور ارا م۔
  • اور بنی ارام یہ ہیں ۔ عُوض اور حو ل اور جتر اور مس۔
  • اور ارفکسَد سے سِلح پَیدا ہُؤا اور سِلح سے عِبر۔
  • اور عِبر کے ہاں دو بیٹے پَیدا ہُوئے ۔ ایک کا نام فلج تھا کیونکہ زمِین اُس کے ایّام میں بِٹّی اور اُس کے بھائی کا نام یُقطان تھا۔
  • اور یُقطان سے الموداد اور سلف اور حصار ماوت اور اِرَاخ۔
  • اور ہدورا م اور اوزا ل اور دِقلہ۔
  • اور عوبل اور ابی مائیل اورسِبا۔
  • اور اوفیر اور حویلہ اور یُوبا ب پَیدا ہُوئے ۔ یہ سب بنی یُقطان تھے۔
  • اور اِن کی آبادی میسا سے مشرِق کے ایک پہاڑسفار کی طرف تھی۔
  • سو بنی سِم یہ ہیں جو اپنے اپنے مُلک اور گروہوں میں اپنے قبِیلوں اور اپنی زُبانوں کے مُطابِق آباد ہیں۔
  • نُوح کے بیٹوں کے خاندان اُن کی گروہوں اور نسلوں کے اِعتبار سے یِہی ہیں اور طُوفان کے بعد جو قَومیں زمِین پر جابجامُنقسم ہُوئیِں وہ اِن ہی میں سے تِھیں۔
  • اور تمام زمِین پر ایک ہی زُبان اور ایک ہی بولی تھی۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ مشرِق کی طرف سفر کرتے کرتے اُن کو مُلکِ سِنعار میں ایک میدان مِلا اور وہ وہاں بس گئے۔
  • اور اُنہوں نے آپس میں کہا آؤ ہم اِینٹیں بنائیں اور اُن کو آگ میں خُوب پکائیں ۔ سو اُنہوں نے پتّھر کی جگہ اِینٹ سے اور چونے کی جگہ گارے سے کام لِیا۔
  • پِھر وہ کہنے لگے کہ آؤ ہم اپنے واسطے ایک شہر اور ایک بُرج جِس کی چوٹی آسمان تک پُہنچے بنائیں اور یہاں اپنا نام کریں ۔ اَیسا نہ ہو کہ ہم تمام رُویِ زمِین پر پراگندہ ہو جائیں۔
  • اور خُداوند اِس شہر اور بُرج کو جِسے بنی آدم بنانے لگے دیکھنے کو اُترا۔
  • اور خُداوند نے کہا دیکھو یہ لوگ سب ایک ہیں اور اِن سبھوں کی ایک ہی زُبان ہے ۔ وہ جو یہ کرنے لگے ہیں تو اب کُچھ بھی جِس کا وہ اِرادہ کریں اُن سے باقی نہ چُھوٹے گا۔
  • سو آؤ ہم وہاں جا کر اُن کی زُبان میں اِختلاف ڈالیں تاکہ وہ ایک دُوسرے کی بات سمجھ نہ سکیں۔
  • پس خُداوند نے اُن کو وہاں سے تمام رُویِ زمِین میں پراگندہ کِیا سو وہ اُس شہر کے بنانے سے باز آئے۔
  • اِس لِئے اُس کا نام بابل ہُؤا کیونکہ خُداوند نے وہاں ساری زمِین کی زُبان میں اِختلاف ڈالا اور وہاں سے خُداوند نے اُن کو تمام رُویِ زمِین پر پراگندہ کِیا۔
  • یہ سِم کا نسب نامہ ہے ۔سِم ایک سَو برس کا تھا جب اُس سے طُوفان کے دو برس بعد ارفکسَد پَیدا ہُؤا۔
  • اور ارفکسَد کی پَیدایش کے بعد سِم پانچ سَو برس جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔
  • جب ارفکسَد پینتِیس برس کا ہُؤا تو اُس سے سِلح پَیدا ہُؤا۔
  • اور سِلح کی پَیدایش کے بعد ارفکسَد چار سَو تیِن برس اور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔
  • سلح جب تِیس برس کا ہُؤا تو اُس سے عِبر پَیدا ہُؤا۔
  • اور عِبر کی پَیدایش کے بعدسِلح چار سَو تِین برس اور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔
  • جب عِبر چونتیس برس کا تھا تو اُس سے فلج پَیدا ہُؤا۔
  • اورفلج کی پَیدایش کے بعد عِبر چار سَو تِیس برس اَور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔
  • فلج تِیس برس کا تھا جب اُس سے رعو پَیدا ہُؤا۔
  • اور رعو کی پَیدایش کے بعدفلج دو سَو نو برس اور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔
  • اور رعو بتَّیس برس کا تھا جب اُس سے سرو ج پَیدا ہُؤا۔
  • اور سرو ج کی پَیدایش کے بعد رعو دو سَو سات برس اور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔
  • اور سرو ج تِیس برس کا تھا جب اُس سے نحُور پَیدا ہُؤا۔
  • اور نحُور کی پَیدایش کے بعد سرو ج دو سَو برس اور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔
  • نحُور اُنتیس برس کا تھا جب اُس سے تارح پَیدا ہُؤا۔
  • اور تارح کی پَیدایش کے بعد نحُور ایک سَو اُنِّیس برس اور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔
  • اور تارح ستّر برس کا تھا جب اُس سے ابرا م اور نحُور اور حاران پَیدا ہُوئے۔
  • اور یہ تار ح کا نسب نامہ ہے ۔ تارح سے ابرا م اور نحُور اور حاران پَیدا ہُوئے اور حاران سے لُو ط پَیدا ہُؤا۔
  • اور حارا ن اپنے باپ تارح کے آگے اپنی زادبُوم یعنی کسدِیوں کے اُور میں مَرا۔
  • اور ابرا م اور نحُور نے اپنا اپنا بیاہ کر لِیا ۔ ابرا م کی بِیوی کا نام سارَ ی اور نحُور کی بِیوی کا نام مِلکہ تھا جو حاران کی بیٹی تھی ۔ وُہی مِلکہ کا باپ اور اِسکہ کا باپ تھا۔
  • اور سارَی بانجھ تھی ۔ اُس کے کوئی بال بچّہ نہ تھا۔
  • اور تار ح نے اپنے بیٹے ابرا م کو اور اپنے پوتے لُوط کو جو حاران کا بیٹا تھا اور اپنی بہُو سارَ ی کو جو اُس کے بیٹے ابرا م کی بِیوی تھی ساتھ لِیا اور وہ سب کَسدِیوں کے اُور سے روانہ ہُوئے کہ کنعان کے مُلک میں جائیں اور وہ حاران تک آئے اور وہِیں رہنے لگے۔
  • اور تارح کی عُمر دو سَو پانچ برس کی ہُوئی اور اُس نے حاران میں وفات پائی۔
  • اور خُداوند نے ابرام سے کہا کہ تُو اپنے وطن اور اپنے ناتے داروں کے بیچ سے اور اپنے باپ کے گھر سے نِکل کر اُس مُلک میں جا جو مَیں تجھے دِکھاؤں گا۔
  • اور مَیں تُجھے ایک بڑی قَوم بناؤں گا اور برکت دُوں گا اور تیرا نام سرفراز کرُوں گا ۔ سو تُو باعِث ِبرکت ہو!۔
  • جو تُجھے مُبارک کہیں اُن کو مَیں برکت دُوں گا اور جو تجھ پر لَعنت کرے اُس پر مَیں لَعنت کرُوں گا اور زمِین کے سب قبیِلے تیرے وسِیلہ سے برکت پائیں گے۔
  • سو ابرام خُداوند کے کہنے کے مُطابِق چل پڑا اور لُو ط اُس کے ساتھ گیا اور ابرام پچھتّر برس کا تھا جب وہ حاران سے روانہ ہُؤا۔
  • اور ابرام نے اپنی بِیوی سارَی اور اپنے بھتیجے لُوط کو اور سب مال کو جو اُنہوں نے جمع کِیا تھا اور اُن آدمِیوں کو جو اُن کو حاران میں مِل گئے تھے ساتھ لِیا اور وہ مُلکِ کنعا ن کو روانہ ہُوئے۔ اور مُلکِ کنعان میں آئے۔
  • اور ابرام اُس مُلک میں سے گذرتا ہُؤا مقام ِسِکم میں مور ہ کے بلُوط تک پُہنچا ۔ اُس وقت مُلک میں کنعانی رہتے تھے۔
  • تب خُداوند نے ابرا م کو دِکھائی دے کر کہا کہ یِہی مُلک مَیں تیری نسل کو دُوں گا اور اُس نے وہاں خُداوند کے لِئے جو اُسے دِکھائی دِیا تھا ایک قُربان گاہ بنائی۔
  • اور وہاں سے کُوچ کر کے اُس پہاڑ کی طرف گیا جو بَیت ایل کے مشرِق میں ہے اور اپنا ڈیرا اَیسے لگایا کہ بَیت ایل مغرِب میں اور عیَ مشرِق میں پڑا اور وہاں اُس نے خُداوند کے لِئے ایک قُربان گاہ بنائی اور خُداوند سے دُعا کی۔
  • اور ابرام سفر کرتا کرتا جنُوب کی طرف بڑھ گیا۔
  • اور اُس مُلک میں کال پڑا اور ابرام مِصر کو گیا کہ وہاں ٹِکارہے کیونکہ مُلک میں سخت کال تھا۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب وہ مِصر میں داخِل ہونے کو تھا تو اُس نے اپنی بِیوی سارَی سے کہا کہ دیکھ مَیں جانتا ہُوں کہ تُودیکھنے میں خُوب صُورت عَورت ہے۔
  • اور یُوں ہو گا کہ مِصری تُجھے دیکھ کر کہیں گے کہ یہ اُس کی بِیوی ہے ۔ سو وہ مُجھے تو مار ڈالیں گے مگر تُجھے زِندہ رکھ لیں گے۔
  • سو تُو یہ کہہ دینا کہ مَیں اِس کی بہن ہُوں تاکہ تیرے سبب سے میری خَیر ہو اور میری جان تیری بدَولت بچی رہے۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ جب ابرام مِصر میں آیا تو مِصریوں نے اُس عَورت کو دیکھا کہ وہ نِہایت خُوب صُورت ہے۔
  • اور فِرعون کے اُمرا نے اُسے دیکھ کر فِرعون کے حضُور میں اُس کی تعرِیف کی اور وہ عَورت فِرعون کے گھر میں پُہنچائی گئی۔
  • اور اُس نے اُس کی خاطِرابرا م پر اِحسان کِیا اور بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل اور گدھے اور غُلام اور لَونڈِیاں اور گدِھیاں اور اُونٹ اُس کے پاس ہو گئے۔
  • پر خُداوند نے فِرعون اور اُس کے خاندان پر ابرا م کی بِیوی سارَ ی کے سبب سے بڑی بڑی بلائیں نازِل کِیں۔
  • تب فِرعون نے ابرام کو بُلا کر اُس سے کہا کہ تُو نے مُجھ سے یہ کیا کِیا؟ تُو نے مُجھے کیوں نہ بتایا کہ یہ تیری بِیوی ہے؟۔
  • تُونے یہ کیوں کہا کہ وہ میری بہن ہے؟ اِسی لِئے مَیں نے اُسے لِیا کہ وہ میری بِیوی بنے ۔ سو دیکھ تیری بِیوی حاضِر ہے ۔ اُس کو لے اور چلا جا۔
  • اور فِرعون نے اُس کے حق میں اپنے آدمِیوں کو ہدایت کی اور اُنہوں نے اُسے اور اُس کی بِیوی کو اُس کے سب مال کے ساتھ روانہ کر دِیا۔
  • اور ابرام مِصر سے اپنی بِیوی اور اپنے سب مال اور لُو ط کو ساتھ لے کر کنعان کے جنُوب کی طرف چلا۔
  • اور ابرام کے پاس چَوپائے اور سونا چاندی بکثرت تھا۔
  • اور وہ کنعان کے جنُوب سے سفر کرتا ہُؤا بَیت ایل میں اُس جگہ پُہنچا جہاں پہلے بَیت ایل اور عی کے درمِیان اُس کا ڈیرا تھا۔
  • یعنی وہ مقام جہاں اُس نے شرُوع میں قُربان گاہ بنائی تھی اور وہاں ابرام نے خُداوند سے دُعا کی۔
  • اور لُو ط کے پاس بھی جو ابرام کا ہم سفر تھا بھیڑ بکرِیاں گائے بَیل اور ڈیرے تھے۔
  • اور اُس مُلک میں اِتنی گُنجایش نہ تھی کہ وہ اِکٹھّے رہیں کیونکہ اُن کے پاس اِتنا مال تھا کہ وہ اِکٹھّے نہیں رہ سکتے تھے۔
  • اور ابرام کے چرواہوں اور لُو ط کے چرواہوں میں جھگڑا ہُؤا اور کنعانی اور فرِزّی اُس وقت مُلک میں رہتے تھے۔
  • تب ابرام نے لُو ط سے کہا کہ میرے اور تیرے درمِیان اور میرے چرواہوں اور تیرے چرواہوں کے درمِیان جھگڑا نہ ہُؤا کرے کیونکہ ہم بھائی ہیں۔
  • کیا یہ سارا مُلک تیرے سامنے نہیں؟ سو تُو مُجھ سے الگ ہو جا ۔ اگر تُو بائیں جائے تو مَیں دہنے جاؤں گا اور اگر تُو دہنے جائے تو مَیں بائیں جاؤں گا۔
  • تب لُو ط نے آنکھ اُٹھا کر یَردن کی ساری ترائی پر جو ضُغر کی طرف ہے نظر دَوڑائی کیونکہ وہ اِس سے پیشتر کہ خُداوند نے سدُوم اور عمُور ہ کو تباہ کِیا خُداوند کے باغ اور مِصر کے مُلک کی مانِند خُوب سیراب تھی۔
  • سو لُوط نے یَردن کی ساری ترائی کو اپنے لِئے چُن لِیا اور وہ مشرِق کی طرف چلا اور وہ ایک دُوسرے سے جُدا ہو گئے۔
  • ابرام تو مُلکِ کنَعا ن میں رہا اور لُوط نے ترائی کے شہروں میں سکُونت اِختیار کی اور سدُوم کی طرف اپنا ڈیرا لگایا۔
  • اور سدُوم کے لوگ خُداوند کی نظر میں نِہایت بدکار اور گُنہگار تھے۔
  • اور لُوط کے جُدا ہو جانے کے بعد خُداوند نے ابرام سے کہا کہ اپنی آنکھ اُٹھا اور جِس جگہ تُو ہے وہاں سے شِمال اور جنُوب اور مشرِق اور مغرِب کی طرف نظر دَوڑا۔
  • کیونکہ یہ تمام مُلک جو تُو دیکھ رہا ہے مَیں تُجھ کو اور تیری نسل کو ہمیشہ کے لِئے دُوں گا۔
  • اور مَیں تیری نسل کو خاک کے ذرّوں کی مانِندبناؤں گا اَیسا کہ اگر کوئی شخص خاک کے ذرّوں کو گِن سکے تو تیری نسل بھی گِن لی جائے گی۔
  • اُٹھ اور اِس مُلک کے طُول و عرض میں سَیر کر کیونکہ مَیں اِسے تُجھ کو دُوں گا۔
  • اور ابرام نے اپنا ڈیرا اُٹھایا اور مَمر ے کے بلُوطوں میں جو حبرون میں ہیں جا کر رہنے لگا اور وہاں خُداوند کے لِئے ایک قُربان گاہ بنائی۔
  • اور سنعار کے بادشاہ اَمرا فل اور الاسر کے بادشاہ اریو ک اور عیلام کے بادشاہ کِدر لاعمر اور جوئیم کے بادشاہ تدعا ل کے ایّام میں۔
  • یُوں ہُؤا کہ اُنہوں نے سدُو م کے بادشاہ برَع اور عمُورہ کے بادشاہ بِرشع اور اَدمہ کے بادشاہ سنی اب اور ضبوئِیم کے بادشاہ شمیبر اور بالَع یعنی ضُغر کے بادشاہ سے جنگ کی۔
  • یہ سب سدّیم یعنی دریائے شور کی وادی میں اِکٹھّے ہُوئے۔
  • بارہ برس تک وہ کِدر لاعمرکے مُطِیع رہے پر تیرھویں برس اُنہوں نے سرکشی کی۔
  • اور چودھویں برس کِدر لاعمر اور اُس کے ساتھ کے بادشاہ آئے اور رفائِیم کو عَستارا ت قرنیم میں اور زُوزیوں کو ہام میں اور ایمیم کوسوِی قریتیم میں۔
  • اور حوریوں کو اُن کے کوہِ شعیر میں مارتے مارتے ایل فاران تک جو بیابان سے لگا ہُؤا ہے آئے۔
  • پِھر وہ لَوٹ کر عَین مصفاؔت یعنی قادِس پہنچے اور عَمالیقِیوں کے تمام مُلک کو اور امورِیوں کو جو حَصیِصَون تمرمیں رہتے تھے مارا۔
  • تب سدُو م کا بادشاہ اور عمُورہ کا بادشاہ اور اَدمہ کا بادشاہ اور ضبوئِیم کا بادشاہ اور بالَع یعنی ضُغر کا بادشاہ نِکلے اور اُنہوں نے سدّیم کی وادی میں معرکہ آرائی کی۔
  • تاکہ عیلام کے بادشاہ کِدر لاعمر اور جوئِیم کے بادشاہ تِدعال اور سنعار کے بادشاہ اَمرا فل اور الاسر کے بادشاہ اریوک سے جنگ کریں ۔ یہ چار بادشاہ اُن پانچوں کے مُقابلہ میں تھے۔
  • اور سدّیم کی وادی میں جابجا نفت کے گڑھے تھے اور سدُو م اور عمُور ہ کے بادشاہ بھاگتے بھاگتے وہاں گِرے اور جو بچے پہاڑ پر بھاگ گئے۔
  • تب وہ سدُو م اور عمُورہ کا سب مال اور وہاں کا سب اناج لے کر چلے گئے۔
  • اور ابرام کے بھتیجے لُوط کو اور اُس کے مال کو بھی لے گئے کیونکہ وہ سدُوم میں رہتا تھا۔
  • تب ایک نے جو بچ گیا تھا جا کر ابرام عِبرانی کو خبر دی جو اِسکا ل اور عانیر کے بھائی ممر ے اموری کے بلُوطوں میں رہتا تھا اور یہ ابرام کے ہم عہد تھے۔
  • جب ابرام نے سُنا کہ اُس کا بھائی گرفتار ہُؤا تو اُس نے اپنے تِین سَو اٹھارہ مشّاق خانہ زادوں کو لے کر دان تک اُن کا تعاقُب کِیا۔
  • اور رات کو اُس نے اور اُس کے خادموں نے غول غول ہو کر اُن پر دھاوا کِیا اور اُن کو مارا اور خوبہ تک جو دمِشق کے بائیں ہاتھ ہے اُن کا پِیچھا کِیا۔
  • اور وہ سارے مال کو اور اپنے بھائی لُوط کو اور اُس کے مال اور عَورتوں کو بھی اور اَور لوگوں کو واپس پھیر لایا۔
  • اور جب وہ کِدر لاعمر اور اُس کے ساتھ کے بادشاہوں کو مار کر پِھرا تو سدُو م کا بادشاہ اُس کے اِستِقبال کو سوِی کی وادی تک جو بادشاہی وادی ہے آیا۔
  • اور مَلکِ صد ق سالم کا بادشاہ روٹی اور مَے لایا اور وہ خُدا تعالیٰ کا کاہِن تھا۔
  • اور اُس نے اُس کو برکت دے کر کہا کہ خُدا تعالیٰ کی طرف سے جو آسمان اور زمِین کا مالِک ہے ابرام مُبارک ہو۔
  • اور مُبارک ہے خُدا تعالیٰ جِس نے تیرے دُشمنوں کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا ۔ تب ابرام نے سب کا دسواں حصّہ اُس کو دِیا۔
  • اور سدُو م کے بادشاہ نے ابرا م سے کہا کہ آدمِیوں کو مُجھے دے دے اور مال اپنے لِئے رکھ لے۔
  • پر ابرا م نے سدُو م کے بادشاہ سے کہا کہ مَیں نے خُداوند خُدا تعالیٰ آسمان اور زمِین کے مالِک کی قَسم کھائی ہے۔
  • کہ مَیں نہ تو کوئی دھاگا نہ جوتی کا تسمہ نہ تیری اَور کوئی چِیز لُوں تاکہ تُو یہ نہ کہہ سکے کہ مَیں نے ابرا م کو دولت مند بنا دیا۔
  • سِوا اُس کے جو جوانوں نے کھا لِیا اور اُن آدمِیوں کے حِصّے کے جو میرے ساتھ گئے ۔ سو عانیر اور اسکا ل اور مَمرے اپنا اپنا حِصّہ لے لیں۔
  • اِن باتوں کے بعد خُداوند کا کلام رویا میں ابرام پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا اَے ابرام تُو مت ڈر ۔ مَیں تیری سِپر اور تیرا بُہت بڑا اجر ہُوں۔
  • ابرام نے کہا اَے خُداوند خُدا تُو مُجھے کیا دے گا؟ کیونکہ مَیں تو بے اَولاد جاتا ہُوں اور میرے گھر کامُختار دمِشقی الِیعزر ہے۔
  • پِھر ابرا م نے کہا دیکھ تُو نے مُجھے کوئی اَولاد نہیں دی اور دیکھ میرا خانہ زاد میرا وارِث ہو گا۔
  • تب خُداوند کا کلام اُس پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا یہ تیرا وارِث نہ ہو گا بلکہ وہ جو تیرے صُلب سے پَیدا ہو گا وُہی تیرا وارِث ہو گا۔
  • اور وہ اُس کوباہر لے گیا اور کہا کہ اب آسمان کی طرف نِگاہ کر اور اگر تُو ستاروں کو گِن سکتا ہے تو گِن اور اُس سے کہا کہ تیری اَولاد اَیسی ہی ہو گی۔
  • اور وہ خُداوند پر اِیمان لایا اور اِسے اُس نے اُس کے حق میں راست بازی شُمار کِیا۔
  • اور اُس نے اُس سے کہا کہ مَیں خُداوند ہُوں جو تُجھے کسدیوں کے اُور سے نِکال لایا کہ تُجھ کو یہ مُلک مِیراث میں دُوں۔
  • اور اُس نے کہا اَے خُداوند خُدا! مَیں کیوں کر جانُوں کہ مَیں اُس کا وارِث ہُوں گا؟۔
  • اُس نے اُس سے کہا کہ میرے لِئے تِین برس کی ایک بچھِیا اور تِین برس کی ایک بکری اور تِین برس کا ایک مینڈھا اور ایک قُمری اور ایک کبُوتر کا بچہّ لے۔
  • اُس نے اُن سبھوں کو لِیا اور اُن کو بیِچ سے دو ٹُکڑے کِیا اور ہر ٹُکڑے کو اُس کے ساتھ کے دُوسرے ٹُکڑے کے مُقابِل رکھّا مگر پرِندوں کے ٹُکڑے نہ کِئے۔
  • تب شِکاری پرِندے اُن ٹُکڑوں پر جھپٹنے لگے پر ابرام اُن کو ہنکاتا رہا۔
  • سُورج ڈُوبتے وقت ابرا م پر گہری نِیند غالِب ہُوئی اور دیکھو ایک بڑی ہَولناک تارِیکی اُس پر چھا گئی۔
  • اور اُس نے ابرا م سے کہا یقِین جان کہ تیری نسل کے لوگ اَیسے مُلک میں جو اُن کا نہیں پردیسی ہوں گے اور وہاں کے لوگوں کی غُلامی کریں گے اور وہ چار سَو برس تک اُن کو دُکھ دیں گے۔
  • لیکن مَیں اُس قَوم کی عدالت کرُوں گا جِس کی وہ غُلامی کریں گے اور بعد میں وہ بڑی دَولت لے کر وہاں سے نِکل آئیں گے۔
  • اور تُو صحیح سلامت اپنے باپ دادا سے جا مِلے گا اور نِہایت پِیری میں دفن ہو گا۔
  • اور وہ چَوتھی پُشت میں یہاں لَوٹ آئیں گے کیونکہ امورِیوں کے گُناہ اب تک پُورے نہیں ہُوئے۔
  • اور جب سُورج ڈُوبا اور اندھیرا چھا گیا تو ایک تنُور جِس میں سے دُھواں اُٹھتا تھا دِکھائی دِیا اور ایک جلتی مشعل اُن ٹُکڑوں کے بیِچ میں سے ہو کر گُذری۔
  • اُسی روز خُداوند نے ابرا م سے عہد کِیا اور فرمایا کہ یہ مُلک دریائے مِصر سے لے کر اُس بڑے دریا یعنی دریائے فرات تک۔
  • قینیوں اورقنیزیوں اور قدمُونیوں۔
  • اور حتِّیوں اور فرِزّیوں اور رفائیم۔
  • اور اموریوں اور کنعانیوں اور جِرجاسیوں اور یبوسیوں سمیت میں نے تیری اَولاد کو دِیا ہے۔
  • اور ابرا م کی بِیوی سارَ ی کے کوئی اَولاد نہ ہُوئی ۔ اُس کی ایک مِصری لَونڈی تھی جِس کا نام ہاجرہ تھا۔
  • اور سارَی نے ابرا م سے کہا کہ دیکھ خُداوند نے مُجھے تو اَولاد سے محرُوم رکھّا ہے سو تُو میری لَونڈی کے پاس جا شاید اُس سے میرا گھر آباد ہو اور ابرا م نے سارَی کی بات مانی۔
  • اور ابرا م کو مُلکِ کنعان میں رہتے دس برس ہو گئے تھے جب اُس کی بِیوی سارَ ی نے اپنی مِصری لَونڈی اُسے دی کہ اُس کی بِیوی بنے۔
  • اور وہ ہاجر ہ کے پاس گیا اور وہ حامِلہ ہُوئی اور جب اُسے معلُوم ہُؤا کہ وہ حامِلہ ہو گئی تو اپنی بی بی کو حقیر جاننے لگی۔
  • تب سارَ ی نے ابرا م سے کہا کہ جو ظُلم مُجھ پر ہُؤا وہ تیری گردن پر ہے ۔ مَیں نے اپنی لَونڈی تیرے آغوش میں دی اور اب جو اُس نے آپ کو حامِلہ دیکھا تو مَیں اُس کی نظروں میں حقِیر ہو گئی ۔ سو خُداوند میرے اور تیرے درمِیان اِنصاف کرے۔
  • ابرا م نے سارَ ی سے کہا کہ تیری لَونڈی تیرے ہاتھ میں ہے جو تُجھے بھلا دِکھائی دے سو اُس کے ساتھ کر ۔ تب سارَ ی اُس پر سختی کرنے لگی اور وہ اُس کے پاس سے بھاگ گئی۔
  • اور وہ خُداوند کے فرِشتہ کو بیابان میں پانی کے ایک چشمہ کے پاس مِلی ۔ یہ وُہی چشمہ ہے جو شور کی راہ پر ہے۔
  • اور اُس نے کہا اَے سارَ ی کی لَونڈی ہاجرہ تُو کہاں سے آئی اور کدھر جاتی ہے؟ اُس نے کہا کہ مَیں اپنی بی بی سارَ ی کے پاس سے بھاگ آئی ہُوں۔
  • خُداوند کے فرِشتہ نے اُس سے کہا کہ تُو اپنی بی بی کے پاس لَوٹ جا اور اپنے کو اُس کے قبضہ میں کر دے۔
  • اور خُداوند کے فرِشتہ نے اُس سے کہا کہ مَیں تیری اَولاد کو بُہت بڑھاؤں گا یہاں تک کہ کثرت کے سبب سے اُس کا شُمار نہ ہو سکے گا۔
  • اور خُداوند کے فرِشتہ نے اُس سے کہا کہ تُو حامِلہ ہے اور تیرے بیٹا ہو گا ۔ اُس کا نام اِسمٰعیل رکھنا اِس لِئے کہ خُداوند نے تیرا دُکھ سُن لِیا۔
  • وہ گورخر کی طرح آزاد مَرد ہو گا ۔ اُس کا ہاتھ سب کے خِلاف اور سب کے ہاتھ اُس کے خِلاف ہوں گے اور وہ اپنے سب بھائِیوں کے سامنے بسا رہے گا۔
  • اور ہاجرہ نے خُداوند کا جِس نے اُس سے باتیں کِیں اتاا یل روئی نام رکھّایعنی اَے خُدا تُو بصیر ہے کیونکہ اُس نے کہا کیا مَیں نے یہاں بھی اپنے دیکھنے والے کو جاتے ہُوئے دیکھا؟۔
  • اِسی سبب سے اُس کنوئیں کا نام بیر لحی روئی پڑ گیا ۔ وہ قادِس اور برِد کے درمِیان ہے۔
  • اور ابرا م سے ہاجرہ کے ایک بیٹا ہُؤا اور ابرام نے اپنے اُس بیٹے کا نام جو ہاجرہ سے پَیدا ہُؤا اِسمٰعیل رکھّا۔
  • اور جب ابرا م سے ہاجرہ کے اِسمٰعیل پَیدا ہُؤا تب ابرام چھیاسی برس کا تھا۔
  • جب ابرا م ننانوے برس کا ہُؤا تب خُداوند ابرام کو نظر آیا اور اُس سے کہا کہ مَیں خُدایِ قادِر ہُوں ۔ تُو میرے حضُور میں چل اور کامِل ہو۔
  • اور مَیں اپنے اور تیرے درمِیان عہد باندُھوں گا اور تُجھے بُہت زِیادہ بڑھاؤں گا۔
  • تب ابرا م سرنِگُوں ہو گیا اور خُدا نے اُس سے ہم کلام ہو کر فرمایا۔
  • کہ دیکھ میرا عہد تیرے ساتھ ہے اور تُو بُہت قَوموں کا باپ ہو گا۔
  • اور تیرا نام پِھر ابرام نہیں کہلائے گا بلکہ تیرا نام ابرہام ہو گا کیونکہ مَیں نے تجھے بُہت قَوموں کا باپ ٹھہرا دِیا ہے۔
  • اور مَیں تُجھے بُہت برومند کرُوں گا اور قَومیں تیری نسل سے ہوں گی اور بادشاہ تیری اَولاد میں سے برپا ہوں گے۔
  • اور مَیں اپنے اور تیرے درمِیان اور تیرے بعد تیری نسل کے درمِیان اُن کی سب پُشتوں کے لِئے اپنا عہد جو ابدی عہد ہو گا باندھوں گا تاکہ مَیں تیرا اور تیرے بعد تیری نسل کا خُدا رہُوں۔
  • اور مَیں تُجھ کو اور تیرے بعد تیری نسل کو کنعا ن کا تمام مُلک جِس میں تُو پردیسی ہے اَیسا دُوں گا کہ وہ دائِمی مِلکِیّت ہو جائے ۔ اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا۔
  • پِھر خُدا نے ابر ہام سے کہا کہ تُو میرے عہد کو ماننا اور تیرے بعد تیری نسل پُشت در پُشت اُسے مانے۔
  • اور میرا عہد جو میرے اور تیرے درمِیان اور تیرے بعد تیری نسل کے درمِیان ہے اور جِسے تُم مانو گے سو یہ ہے کہ تُم میں سے ہر ایک فرزندِ نرِینہ کا خَتنہ کِیا جائے۔
  • اور تُم اپنے بدن کی کھلڑی کا خَتنہ کِیا کرنا ۔ اور یہ اُس عہد کا نِشان ہو گا جو میرے اور تُمہارے درمِیان ہے۔
  • تُمہارے ہاں پُشت در پُشت ہر لڑکے کا خَتنہ جب وہ آٹھ روز کا ہو کِیا جائے ۔ خواہ وہ گھر میں پَیدا ہو خواہ اُسے کِسی پردیسی سے خرِیدا ہو جو تیری نسل سے نہیں۔
  • لازِم ہے کہ تیرے خانہ زاد اور تیرے زرخرِید کا خَتنہ کِیا جائے اور میرا عہد تُمہارے جِسم میں ابدی عہد ہو گا۔
  • اور وہ فرزندِ نرِینہ جِس کا خَتنہ نہ ہُؤا ہو اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے کیونکہ اُس نے میرا عہد توڑا۔
  • اور خُدا نے ابر ہام سے کہا کہ سارَ ی جو تیری بِیوی ہے سو اُس کو سارَ ی نہ پُکارنا ۔ اُس کا نام سارہ ہو گا۔
  • اور مَیں اُسے برکت دُوں گا اور اُس سے بھی تُجھے ایک بیٹا بخشُوں گا ۔ یقیناً مَیں اُسے برکت دُوں گا کہ قَومیں اُس کی نسل سے ہوں گی اور عالَم کے بادشاہ اُس سے پَیدا ہوں گے۔
  • تب ابر ہام سرنِگُوں ہُؤا اور ہنس کر دِل میں کہنے لگا کہ کیا سَو برس کے بُڈّھے سے کوئی بچّہ ہو گا اور کیا سارہ کے جو نوّے برس کی ہے اَولاد ہو گی؟۔
  • اور ابر ہام نے خُدا سے کہا کہ کاش اِسمٰعیل ہی تیرے حضُور جِیتا رہے۔
  • تب خُدا نے فرمایا کہ بیشک تیری بِیوی سارہ کے تُجھ سے بیٹا ہو گا ۔ تُو اُس کا نام اِضحا ق رکھناا اور مَیں اُس سے اور پِھر اُس کی اَولاد سے اپنا عہد جو ابدی عہد ہے باندھوں گا۔
  • اور اِسمٰعیل کے حق میں بھی مَیں نے تیری دُعا سُنی ۔ دیکھ مَیں اُسے برکت دُوں گااور اُسے برومند کرُوں گا اور اُسے بُہت بڑھاؤں گا اور اُس سے بارہ سردار پَیدا ہوں گے اور مَیں اُسے بڑی قَوم بناؤں گا۔
  • لیکن مَیں اپنا عہد اِضحا ق سے باندھوں گا جو اگلے سال اِسی وقتِ مُعیّن پر سارہ سے پَیدا ہو گا۔
  • اور جب خُدا ابر ہام سے باتیں کر چُکا تو اُس کے پاس سے اُوپر چلا گیا۔
  • تب ابرہام نے اپنے بیٹے اِسمٰعیل کو اور سب خانہ زادوں اور اپنے سب زر خرِیدوں کو یعنی اپنے گھر کے سب مَردوں کو لِیا اور اُسی روز خُدا کے حُکم کے مُطابِق اُن کا خَتنہ کِیا۔
  • ابرہام نِنانوے برس کا تھا جب اُس کا خَتنہ ہُؤا۔
  • اور جب اُس کے بیٹے اِسمٰعیل کا خَتنہ ہُؤا تو وہ تیرہ برس کا تھا۔
  • ابرہام اور اُس کے بیٹے اِسمٰعیل کا خَتنہ ایک ہی دِن ہُؤا۔
  • اور اُس کے گھر کے سب مَردوں کا خَتنہ خانہ زادوں اور اُن کا بھی جو پردیسیوں سے خرِیدے گئے تھے اُس کے ساتھ ہُؤا۔
  • پِھرخُداوند مَمرے کے بلُوطوں میں اُسے نظر آیا اور وہ دِن کو گرمی کے وقت اپنے خَیمہ کے دروازہ پر بَیٹھا تھا۔
  • اور اُس نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر نظر کی اور کیا دیکھتا ہے کہ تِین مَرد اُس کے سامنے کھڑے ہیں ۔ وہ اُن کو دیکھ کر خَیمہ کے دروازہ سے اُن سے مِلنے کو دَوڑا اور زمِین تک جُھکا۔
  • اور کہنے لگا کہ اَے میرے خُداوند اگر مُجھ پر آپ نے کرم کی نظر کی ہے تو اپنے خادِم کے پاس سے چلے نہ جائیں۔
  • بلکہ تھوڑا سا پانی لایا جائے اور آپ اپنے پاؤں دھو کر اُس درخت کے نِیچے آرام کریں۔
  • مَیں کُچھ روٹی لاتا ہُوں ۔ آپ تازہ دَم ہو جائیں ۔ تب آگے بڑھیں کیونکہ آپ اِسی لِئے اپنے خادِم کے ہاں آئے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا جَیسا تُو نے کہا ہے وَیسا ہی کر۔
  • اور ابرہام ڈیرے میں سارہ کے پاس دَوڑا گیا اور کہا کہ تِین پَیمانہ بارِیک آٹا جلد لے اور اُسے گُوندھ کر پُھلکے بنا۔
  • اور ابرہام گلّہ کی طرف دَوڑا اور ایک موٹا تازہ بچھڑا لا کر ایک جوان کو دِیا اور اُس نے جلدی جلدی اُسے تیّار کِیا۔
  • پِھر اُس نے مکّھن اور دُودھ اور اُس بچھڑے کو جو اُس نے پکوایا تھا لے کر اُن کے سامنے رکھّا اور آپ اُن کے پاس درخت کے نِیچے کھڑا رہا اور اُنہوں نے کھایا۔
  • پِھر اُنہوں نے اُس سے پُوچھا کہ تیری بِیوی سارہ کہاں ہے؟ اُس نے کہا وہ ڈیرے میں ہے۔
  • تب اُس نے کہا مَیں پِھر موسم ِبہار میں تیرے پاس آؤں گا اور دیکھ تیری بِیوی سارہ کے بیٹا ہو گا ۔ اُس کے پِیچھے ڈیرے کا دروازہ تھا ۔ سارہ وہاں سے سُن رہی تھی۔
  • اور ابرہام اور سارہ ضعِیف اور بڑی عُمر کے تھے اور سارہ کی وہ حالت نہیں رہی تھی جو عَورتوں کی ہوتی ہے۔
  • تب سارہ نے اپنے دِل میں ہنس کر کہا کیا اِس قدر عُمر رسِیدہ ہونے پر بھی میرے لِئے شادمانی ہو سکتی ہے حالانکہ میرا خاوند بھی ضعِیف ہے؟۔
  • پِھر خُداوند نے ابرہام سے کہا کہ سارہ کیوں یہ کہہ کر ہنسی کہ کیا میرے جو اَیسی بُڑھیا ہو گئی ہُوں واقِعی بیٹا ہو گا؟۔
  • کیا خُداوند کے نزدِیک کوئی بات مُشکل ہے؟ موسمِ بہار میں مُعیّن وقت پر مَیں تیرے پاس پِھر آؤں گا اور سارہ کے بیٹا ہو گا۔
  • تب سارہ اِنکار کر گئی کہ مَیں نہیں ہنسی کیونکہ وہ ڈرتی تھی ۔ پر اُس نے کہا نہیں تُو ضرُور ہنسی تھی۔
  • تب وہ مَرد وہاں سے اُٹھے اور اُنہوں نے سدُو م کا رُخ کِیا اور ابرہام اُن کو رُخصت کرنے کو اُن کے ساتھ ہو لِیا۔
  • اور خُداوند نے کہا کہ جو کچھ مَیں کرنے کو ہُوں کیا اُسے ابرہام سے پوشِیدہ رکھُّوں؟۔
  • ابرہام سے تو یقیناً ایک بڑی اور زبردست قَوم پَیدا ہو گی اور زمِین کی سب قَومیں اُس کے وسِیلہ سے برکت پائیں گی۔
  • کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ وہ اپنے بیٹوں اور گھرانے کو جو اُس کے پیچھے رہ جائیں گے وصِیّت کرے گا کہ وہ خُداوند کی راہ میں قائِم رہ کر عدل اور اِنصاف کریں تاکہ جو کُچھ خُداوند نے ابرہام کے حق میں فرمایا ہے اُسے پُورا کرے۔
  • پِھر خُداوند نے فرمایا چُونکہ سدُو م اور عمُورہ کا شور بڑھ گیا اور اُن کا جُرم نِہایت سنگِین ہو گیا ہے۔
  • اِس لِئے مَیں اب جا کر دیکُھوں گا کہ کیا اُنہوں نے سراسر وَیسا ہی کِیا ہے جَیسا شور میرے کان تک پُہنچاہے اور اگر نہیں کِیا تو مَیں معلُوم کر لُوں گا۔
  • سو وہ مَرد وہاں سے مُڑے اور سدُو م کی طرف چلے پر ابرہام خُداوند کے حضُور کھڑا ہی رہا۔
  • تب ابرہام نے نزدِیک جا کر کہا کیا تُو نیک کو بدکے ساتھ ہلاک کرے گا؟۔
  • شاید اُس شہر میں پچاس راست باز ہوں ۔ کیا تُو اُسے ہلاک کرے گا اور اُن پچاس راست بازوں کی خاطِرجو اُس میں ہوں اُس مقام کو نہ چھوڑے گا؟۔
  • اَیسا کرنا تُجھ سے بعید ہے کہ نیک کو بد کے ساتھ مار ڈالے اور نیک بد کے برابر ہو جائیں ۔ یہ تجھ سے بعید ہے ۔ کیا تمام دُنیا کا اِنصاف کرنے والا اِنصاف نہ کرے گا؟۔
  • اور خُداوند نے فرمایا کہ اگر مُجھے سدُو م میں شہرکے اندر پچاس راست باز مِلیں تو مَیں اُن کی خاطِر اُس مقام کو چھوڑ دُوں گا۔
  • تب ابرہام نے جواب دِیا اور کہا کہ دیکھئے! مَیں نے خُداوند سے بات کرنے کی جُرأت کی اگرچہ مَیں خاک اور راکھ ہُوں۔
  • شاید پچاس راست بازوں میں پانچ کم ہوں ۔ کیا اُن پانچ کی کمی کے سبب سے تُو تمام شہر کو نیست کرے گا؟ اُس نے کہا اگر مُجھے وہاں پینتالِیس مِلیں تو مَیں اُسے نیست نہیں کرُوں گا۔
  • پِھر اُس نے اُس سے کہا کہ شاید وہاں چالِیس مِلیں ۔ تب اُس نے کہا کہ مَیں اُن چالِیس کی خاطِر بھی یہ نہیں کرُوں گا۔
  • پِھر اُس نے کہا خُداوند ناراض نہ ہو تو مَیں کُچھ اَور عرض کرُوں ۔ شاید وہاں تِیس مِلیں ۔ اُس نے کہا ۔ اگر مُجھے وہاں تِیس بھی مِلیں تَو بھی اَیسا نہیں کرُوں گا۔
  • پِھر اُس نے کہا دیکھئے! مَیں نے خُداوند سے بات کرنے کی جُرأت کی ۔ شاید وہاں بِیس مِلیں ۔ اُس نے کہا مَیں بِیس کی خاطِر بھی اُسے نیست نہیں کرُوں گا۔
  • تب اُس نے کہا خُداوند ناراض نہ ہو تو مَیں ایک بار اَور کچھ عرض کرُوں ۔ شاید وہاں دس مِلیں ۔ اُس نے کہا مَیں دس کی خاطِر بھی اُسے نیست نہیں کرُوں گا۔
  • جب خُداوند ابرہام سے باتیں کر چُکا تو چلا گیا اور ابرہام اپنے مکان کو لَوٹا۔
  • اور وہ دونوں فرِشتے شام کو سدُو م میں آئے اور لُوط سدُو م کے پھاٹک پر بَیٹھا تھا اور لُوط اُن کو دیکھ کر اُن کے اِستقبال کے لِئے اُٹھا اور زمِین تک جُھکا۔
  • اور کہا اَے میرے خُداوندو اپنے خادِم کے گھر تشرِیف لے چلئے اور رات بھر آرام کِیجئے اور اپنے پاؤں دھوئِیے اور صُبح اُٹھ کر اپنی راہ لِیجئے اور اُنہوں نے کہا نہیں ہم چَوک ہی میں رات کاٹ لیں گے۔
  • لیکن جب وہ بُہت بجِد ہُؤا تو وہ اُس کے ساتھ چل کر اُس کے گھر میں آئے اور اُس نے اُن کے لِئے ضِیا فت تیّار کی اور بے خمیِری روٹی پکائی اور اُنہوں نے کھایا۔
  • اور اِس سے پیشتر کہ وہ آرام کرنے کےلِئے لیٹیں سدُو م شہر کے مَردوں نے جوان سے لے کر بُڈّھے تک سب لوگوں نے ہر طرف سے اُس گھر کو گھیر لِیا۔
  • اور اُنہوں نے لُوط کو پُکار کر اُس سے کہا کہ وہ مَرد جو آج رات تیرے ہاں آئے کہاں ہیں؟ اُن کو ہمارے پاس باہر لے آ تاکہ ہم اُن سے صُحبت کریں۔
  • تب لُوط نِکل کر اُن کے پاس دروازہ پر گیا اور اپنے پیچھے کِواڑ بند کر دِیا۔
  • اور کہا کہ اَے بھائِیو! اَیسی بدی تو نہ کرو۔
  • دیکھو! میری دو بیٹِیاں ہیں جو مَرد سے واقِف نہیں ۔ مرضی ہو تو مَیں اُن کو تُمہارے پاس لے آؤں اور جو تُم کو بھلا معلُوم ہو اُن سے کرو ۔ مگر اِن مَردوں سے کُچھ نہ کہنا کیونکہ وہ اِسی واسطے میری پناہ میں آئے ہیں۔
  • اُنہوں نے کہا یہاں سے ہٹ جا ۔ پِھر کہنے لگے کہ یہ شخص ہمارے درمِیان قیام کرنے آیا تھا اور اب حُکومت جتاتا ہے ۔ سو ہم تیرے ساتھ اُن سے زِیادہ بدسلُوکی کریں گے ۔ تب وہ اُس مَرد یعنی لُوط پر پل پڑے اور نزدِیک آئے تاکہ کِواڑ توڑ ڈالیں۔
  • لیکن اُن مَردوں نے اپنے ہاتھ بڑھا کر لُوط کو اپنے پاس گھر میں کھینچ لِیا اور دروازہ بند کر دِیا۔
  • اور اُن مَردوں کو جو گھر کے دروازہ پر تھے کیا چھوٹے کیا بڑے اندھا کر دِیا ۔ سو وہ دروازہ ڈُھونڈتے ڈُھونڈتے تھک گئے۔
  • تب اُن مَردوں نے لُوط سے کہا کیا یہاں تیرا اَور کوئی ہے؟ داماد اور اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں اور جو کوئی تیرا اِس شہر میں ہو سب کو اِس مقام سے باہر نِکال لے جا۔
  • کیونکہ ہم اِس مقام کو نیست کریں گے اِس لِئے کہ اُن کا شور خُداوند کے حضُور بُہت بُلند ہُؤا ہے اور خُداوند نے اُسے نیست کرنے کو ہمیں بھیجا ہے۔
  • تب لُوط نے باہر جا کر اپنے دامادوں سے جِنہوں نے اُس کی بیٹِیاں بیاہی تِھیں باتیں کِیں اور کہا کہ اُٹھو اور اِس مقام سے نِکلوکیونکہ خُداوند اِس شہر کو نیست کرے گا ۔ لیکن وہ اپنے دامادوں کی نظر میں مُضحِک سا معلُوم ہُؤا۔
  • جب صُبح ہُوئی تو فرِشتوں نے لُوط سے جلدی کرائی اور کہا کہ اُٹھ اپنی بِیوی اور اپنی دونوں بیٹِیوں کو جو یہاں ہیں لے جا ۔ اَیسا نہ ہو کہ تُو بھی اِس شہر کی بدی میں گرِفتار ہو کر ہلاک ہو جائے۔
  • مگر اُس نے دیر لگائی تو اُن مَردوں نے اُس کا اور اُس کی بِیوی اور اُس کی دونوں بیٹِیوں کا ہاتھ پکڑا کیونکہ خُداوند کی مِہربانی اُس پر ہُوئی اور اُسے نِکال کر شہر سے باہر کر دِیا۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ جب وہ اُن کو باہر نِکال لائے تو اُس نے کہا اپنی جان بچانے کو بھاگ ۔ نہ تو پیچھے مُڑ کر دیکھنا نہ کہِیں مَیدان میں ٹھہرنا ۔ اُس پہاڑ کو چلا جا ۔ تا نہ ہو کہ تُو ہلاک ہو جائے۔
  • اور لُوط نے اُن سے کہا کہ اَے میرے خُداوند اَیسا نہ کر۔
  • دیکھ تُو نے اپنے خادِم پر کرم کی نظر کی ہے اور اَیسا بڑا فضل کِیا کہ میری جان بچائی ۔ مَیں پہاڑ تک جا نہیں سکتا ۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ مُجھ پر مُصِیبت آ پڑے اور مَیں مر جاؤں۔
  • دیکھ یہ شہر اَیسا نزدِیک ہے کہ وہاں بھاگ سکتا ہُوں اور یہ چھوٹا بھی ہے ۔ اِجازت ہو تو مَیں وہاں چلا جاؤں ۔ وہ چھوٹا سا بھی ہے اور میری جان بچ جائے گی۔
  • اُس نے اُس سے کہا کہ دیکھ مَیں اِس بات میں بھی تیرا لحاظ کرتا ہُوں کہ اِس شہر کو جِس کا تُو نے ذِکر کِیا غارت نہیں کرُوں گا۔
  • جلدی کر اور وہاں چلا جا کیونکہ مَیں کچھ نہیں کر سکتا جب تک کہ تُو وہاں پُہنچ نہ جائے ۔ اِسی لِئے اُس شہر کا نام ضُغر کہلایا۔
  • اور زمِین پر دُھوپ نِکل چُکی تھی جب لُوط ضُغر میں داخِل ہُؤا۔
  • تب خُداوند نے اپنی طرف سے سدُو م اور عمُور ہ پر گندھک اور آگ آسمان سے برسائی۔
  • اور اُس نے اُن شہروں کو اور اُس ساری ترائی کو اور اُن شہروں کے سب رہنے والوں کو اور سب کچھ جو زمِین سے اُگا تھا غارت کِیا۔
  • مگر اُس کی بِیوی نے اُس کے پیچھے سے مُڑ کر دیکھا اور وہ نمک کا سُتُون بن گئی۔
  • اور ابرہام صُبح سویرے اُٹھ کر اُس جگہ گیا جہاں وہ خُداوند کے حضُور کھڑا ہُؤا تھا۔
  • اور اُس نے سدُو م اور عمُور ہ اور اُس ترائی کی ساری زمِین کی طرف نظر کی اور کیا دیکھتا ہے کہ زمِین پر سے دُھواں اَیسا اُٹھ رہاہےجَیسے بھٹّی کا دُھواں۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ جب خُدا نے اُس ترائی کے شہروں کو نیست کِیا تو خُدا نے ابرہام کو یاد کِیا اور اُن شہروں کو جہاں لُوط رہتا تھا غارت کرتے وقت لُوط کو اُس بلا سے بچایا۔
  • اور لُوط ضُغر سے نِکل کر پہاڑ پر جا بسا اور اُس کی دونوں بیٹِیاں اُس کے ساتھ تِھیں کیونکہ اُسے ضُغر میں بستے ڈر لگا اور وہ اور اُس کی دونوں بیٹِیاں ایک غار میں رہنے لگے۔
  • تب پہلوٹھی نے چھوٹی سے کہا کہ ہمارا باپ بُڈّھا ہے اور زمِین پر کوئی مَرد نہیں جو دُنیا کے دستُور کے مُطابِق ہمارے پاس آئے۔
  • آؤ ہم اپنے باپ کو مَے پِلائیں اور اُس سے ہم آغوش ہوں تاکہ اپنے باپ سے نسل باقی رکھّیں۔
  • سو اُنہوں نے اُسی رات اپنے باپ کو مَے پِلائی اور پہلوٹھی اندر گئی اور اپنے باپ سے ہم آغوش ہُوئی پر اُس نے نہ جانا کہ وہ کب لیٹی اور کب اُٹھ گئی۔
  • اور دُوسرے روز یُوں ہُؤا کہ پہلوٹھی نے چھوٹی سے کہا کہ دیکھ کل رات کو مَیں اپنے باپ سے ہم آغوش ہُوئی ۔ آؤ آج رات بھی اُس کو مَے پِلائیں اور تُو بھی جا کر اُس سے ہم آغوش ہو تاکہ ہم اپنے باپ سے نسل باقی رکھّیں۔
  • سو اُس رات بھی اُنہوں نے اپنے باپ کو مَے پِلائی اور چھوٹی گئی اور اُس سے ہم آغوش ہُوئی پر اُس نے نہ جانا کہ وہ کب لیٹی اور کب اُٹھ گئی۔
  • سو لُوط کی دونوں بیٹِیاں اپنے باپ سے حامِلہ ہُوئِیں۔
  • اور بڑی کے ایک بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام موآ ب رکھّا ۔ وُہی موآبیوں کا باپ ہے جو اب تک مَوجُود ہیں۔
  • اور چھوٹی کے بھی ایک بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کانام بِن عمّی رکھّا ۔ وُہی بنی عَمّون کا باپ ہے جو اب تک مَوجُود ہیں۔
  • اور ابرہام وہاں سے جنُوب کے مُلک کی طرف چلا اور قادِ س اور شور کے درمِیان ٹھہرا اور جرار میں قیام کِیا۔
  • اور ابرہام نے اپنی بِیوی سارہ کے حق میں کہا کہ وہ میری بہن ہے اور جرار کے بادشاہ ابی مَلِک نے سارہ کو بُلوا لِیا۔
  • لیکن رات کو خُدا ابی مَلِک کے پاس خواب میں آیا اور اُسے کہا کہ دیکھ تُو اُس عَورت کے سبب سے جِسے تُو نے لِیا ہے ہلاک ہو گا کیونکہ وہ شَوہر والی ہے۔
  • پر ابی مَلِک نے اُس سےصُحبت نہیں کی تھی ۔ سو اُس نے کہا اَے خُداوند کیا تُو صادِق قَوم کو بھی مارے گا؟۔
  • کیا اُس نے خُود مُجھ سے نہیں کہا کہ یہ میری بہن ہے؟ اور وہ آپ بھی یِہی کہتی تھی کہ وہ میرا بھائی ہے ۔ مَیں نے تو اپنے سچّے دِل اور پاکِیزہ ہاتھوں سے یہ کِیا۔
  • اور خُدا نے اُسے خواب میں کہا ہاں مَیں جانتا ہُوں کہ تُو نے اپنے سچّے دل سے یہ کِیا اور مَیں نے بھی تُجھے روکا کہ تُو میرا گُناہ نہ کرے ۔ اِسی لِئے مَیں نے تُجھے اُس کو چُھونے نہ دِیا۔
  • اب تُو اُس مَرد کی بِیوی کو واپس کر دے کیونکہ وہ نبی ہے اور وہ تیرے لِئے دُعا کرے گا اور تُو جِیتا رہے گا ۔ پر اگر تُو اُسے واپس نہ کرے تو جان لے کہ تُو بھی اور جِتنے تیرے ہیں سب ضرُور ہلاک ہوں گے۔
  • تب ابی مَلِک نے صُبح سویرے اُٹھ کر اپنے سب نوکروں کو بُلایا اور اُن کو یہ سب باتیں کہہ سُنا ئِیں ۔ تب وہ لوگ بُہت ڈر گئے۔
  • اور ابی مَلِک نے ابرہام کو بُلا کر اُس سے کہا کہ تُو نے ہم سے یہ کیا کِیا؟ اور مُجھ سے تیرا کیا قصُور ہُؤا کہ تُو مُجھ پر اور میری بادشاہی پر ایک گُناہِ عظِیم لایا؟ تُو نے مجھ سے وہ کام کِئے جِن کا کرنا مُناسِب نہ تھا۔
  • ابی مَلِک نے ابرہام سے یہ بھی کہا کہ تُو نے کیاسمجھ کر یہ بات کی؟۔
  • ابرہام نے کہا کہ میرا خیال تھا کہ خُدا کا خوف تو اِس جگہ ہرگِز نہ ہو گا اور وہ مُجھے میری بِیوی کے سبب سے مار ڈالیں گے۔
  • اور فی الحقِیقت وہ میری بہن بھی ہے کیونکہ وہ میرے باپ کی بیٹی ہے اگرچہ میری ماں کی بیٹی نہیں ۔ پِھر وہ میری بِیوی ہُوئی۔
  • اور جب خُدا نے میرے باپ کے گھر سے مُجھے آوارہ کِیا تو مَیں نے اِس سے کہا کہ مُجھ پر یہ تیری مِہربانی ہو گی کہ جہاں کہِیں ہم جائیں تُو میرے حق میں یِہی کہنا کہ یہ میرا بھائی ہے۔
  • تب ابی مَلِک نے بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل اور غُلام اور لَونڈِیاں ابرہام کو دِیں اور اُس کی بِیوی سارہ کو بھی اُسے واپس کر دِیا۔
  • اور ابی مَلِک نے کہا کہ دیکھ میرا مُلک تیرے سامنے ہے ۔ جہاں جی چاہے رہ۔
  • اور اُس نے سارہ سے کہا کہ دیکھ مَیں نے تیرے بھائی کو چاندی کے ہزار سِکّے دِئے ہیں ۔ وہ اُن سب کے سامنے جو تیرے ساتھ ہیں تیرے لِئے آنکھ کا پردہ ہے اور سب کے سامنے تیری دادرسی ہو گئی۔
  • تب ابرہام نے خُدا سے دُعا کی اور خُدا نے ابی مَلِک اور اُس کی بِیوی اور اُس کی لَونڈِیوں کو شِفا بخشی اور اُن کے اَولاد ہونے لگی۔
  • کیونکہ خُداوند نے ابرہام کی بِیوی سارہ کے سبب سے ابی مَلِک کے خاندان کے سب رَحِم بند کر دِئے تھے۔
  • اور خُداوند نے جَیسا اُس نے فرمایا تھا سارہ پر نظر کی اوراُس نے اپنے وعدہ کے مُطابِق سارہ سے کِیا۔
  • سو سارہ حامِلہ ہُوئی اور ابرہام کے لِئے اُس کے بُڑھاپے میں اُسی مُعیّن وقت پر جِس کا ذِکر خُدا نے اُس سے کِیا تھا اُس کے بیٹا ہُؤا۔
  • اور ابرہام نے اپنے بیٹے کا نام جو اُس سے سارہ کے پَیدا ہُؤا اِضحاق رکھّا۔
  • اور ابرہام نے خُدا کے حُکم کے مُطابِق اپنے بیٹے اِضحا ق کا خَتنہ اُس وقت کِیا جب وہ آٹھ دِن کا ہُؤا۔
  • اور جب اُس کا بیٹا اِضحاق اُس سے پَیدا ہُؤا تو ابرہام سَو برس کا تھا۔
  • اور سارہ نے کہا کہ خُدا نے مُجھے ہنسایا اور سب سُننے والے میرے ساتھ ہنسیں گے۔
  • اور یہ بھی کہا کہ بھلا کوئی ابرہام سے کہہ سکتا تھا کہ سارہ لڑکوں کو دُودھ پِلائے گی؟ کیونکہ اُس سے اُس کے بُڑھاپے میں میرے ایک بیٹا ہُؤا۔
  • اور وہ لڑکا بڑھا اور اُس کا دُودھ چُھڑایا گیا اور اِضحا ق کے دُودھ چُھڑانے کے دِن ابرہام نے بڑی ضِیافت کی۔
  • اور سارہ نے دیکھا کہ ہاجرہ مِصری کا بیٹا جو اُس کے ابرہام سے ہُؤا تھا ٹھٹھّے مارتا ہے۔
  • تب اُس نے ابرہام سے کہا کہ اِس لَونڈی کو اور اُس کے بیٹے کو نِکال دے کیونکہ اِس لَونڈی کا بیٹا میرے بیٹے اِضحا ق کے ساتھ وارِث نہ ہو گا۔
  • پر ابرہام کو اُس کے بیٹے کے باعِث یہ بات نِہایت بُری معلُوم ہُوئی۔
  • اور خُدا نے ابرہام سے کہا کہ تُجھے اِس لڑکے اور اپنی لَونڈی کے باعِث بُرا نہ لگے ۔ جو کُچھ سارہ تُجھ سے کہتی ہے تُو اُس کی بات مان کیونکہ اِضحاق سے تیری نسل کا نام چلے گا۔
  • اور اِس لَونڈی کے بیٹے سے بھی مَیں ایک قَوم پَیدا کرُوں گا اِس لِئے کہ وہ تیری نسل ہے۔
  • تب ابرہام نے صُبح سویرے اُٹھ کر روٹی اور پانی کی ایک مشک لی اور اُسے ہاجرہ کو دِیا بلکہ اُسے اُس کے کندھے پر دھر دِیا اور لڑکے کو بھی اُس کے حوالہ کر کے اُسے رُخصت کر دِیا ۔ سو وہ چلی گئی اوربیرسبع کے بیابان میں آوارہ پِھرنے لگی۔
  • اور جب مشک کا پانی ختم ہو گیا تو اُس نے لڑکے کو ایک جھاڑی کے نِیچے ڈال دِیا۔
  • اور آپ اُس کے مُقابِل ایک تِیر کے ٹپّے پر دُور جا بَیٹھی اور کہنے لگی کہ مَیں اِس لڑکے کا مَرنا تو نہ دیکُھوں ۔ سو وہ اُس کے مُقابِل بَیٹھ گئی اور چِلّا چِلّا کر رونے لگی۔
  • اور خُدا نے اُس لڑکے کی آواز سُنی اور خُدا کے فرِشتہ نے آسمان سے ہاجرہ کو پُکارا اور اُس سے کہا اَے ہاجرہ تُجھ کو کیا ہُؤا؟ مت ڈر کیونکہ خُدا نے اُس جگہ سے جہاں لڑکا پڑا ہے اُس کی آواز سُن لی ہے۔
  • اُٹھ اور لڑکے کو اُٹھا اور اُسے اپنے ہاتھ سے سنبھال کیونکہ مَیں اُس کو ایک بڑی قَوم بناؤں گا۔
  • پِھرخُدا نے اُس کی آنکھیں کھولِیں اور اُس نے پانی کا ایک کُنواں دیکھا اور جا کر مشک کو پانی سے بھر لِیا اور لڑکے کو پِلایا۔
  • اور خُدا اُس لڑکے کے ساتھ تھا اور وہ بڑا ہُؤا اور بیابان میں رہنے لگا اور تِیر انداز بنا۔
  • اور وہ فاران کے بیابان میں رہتا تھا اور اُس کی ماں نے مُلکِ مِصر سے اُس کے لِئے بِیوی لی۔
  • پِھر اُس وقت یُوں ہُؤا کہ ابی مَلِک اور اُس کے لشکرکے سردار فِیکُل نے ابرہام سے کہا کہ ہر کام میں جو تُو کرتا ہے خُدا تیرے ساتھ ہے۔
  • اِس لِئے تُو اب مُجھ سے خُدا کی قَسم کھا کہ تُو نہ مجھ سے نہ میرے بیٹے سے اور نہ میرے پوتے سے دغا کرے گا بلکہ جو مِہربانی مَیں نے تُجھ پر کی ہے وَیسی ہی تُو بھی مُجھ پر اور اِس مُلک پرجِس میں تُو نے قیام کِیا ہے کرے گا۔
  • تب ابرہام نے کہا مَیں قَسم کھاؤں گا۔
  • اور ابرہام نے پانی کے ایک کُنوئیں کی وجہ سے جِسے ابی مَلِک کے نوکروں نے زَبردستی چِھین لِیا تھا ابی ملک کو جِھڑکا۔
  • ابی مَلِک نے کہامُجھے خبر نہیں کہ کِس نے یہ کام کِیا اور تُو نے بھی مُجھے نہیں بتایا اور نہ مَیں نے آج سے پہلے اِس کی بابت کچھ سُنا۔
  • پِھرابرہام نے بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل لے کر ابی مَلِک کو دِئے اور دونوں نے آپس میں عہد کِیا۔
  • اور ابرہام نے بھیڑ کے سات مادہ بچّوں کو لے کر الگ رکھّا۔
  • اور ابی مَلِک نے ابرہام سے کہا کہ بھیڑ کے اِن سات مادہ بچّوں کو الگ رکھنے سے تیرا مطلب کیا ہے؟۔
  • اُس نے کہا کہ بھیڑ کے اِن ساتوں مادہ بچّوں کو تُو میرے ہاتھ سے لے تاکہ وہ میرے گواہ ہوں کہ مَیں نے یہ کُنواں کھودا۔
  • اِسی لِئے اُس نے اُس مقام کا نام بیرسبع رکھّاکیونکہ وہِیں اُن دونوں نے قَسم کھائی۔
  • سو اُنہوں نے بیرسبع میں عہد کِیا ۔ تب ابی مَلِک اور اُس کے لشکر کا سردار فِیکُل دونوں اُٹھ کھڑے ہُوئے اور فِلستِیوں کے مُلک کو لَوٹ گئے۔
  • تب ابرہام نے بیرسبع میں جھاؤ کا ایک درخت لگایا اور وہاں اُس نے خُداوند سے جو ابدی خُدا ہے دُعا کی۔
  • اور ابرہام بُہت دِنوں تک فِلستِیوں کے مُلک میں رہا۔
  • اِن باتوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ خُدا نے ابرہام کو آزمایا اور اُسے کہا اَے ابرہام ! اُس نے کہا مَیں حاضِرہُوں۔
  • تب اُس نے کہا کہ تُو اپنے بیٹے اِضحاق کو جو تیرا اِکلوتا ہے اور جِسے تُو پِیار کرتا ہے ساتھ لے کر موریاہ کے مُلک میں جا اور وہاں اُسے پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ پر جو مَیں تُجھے بتاؤں گا سوختنی قُربانی کے طَور پر چڑھا۔
  • تب ابرہام نے صُبح سویرے اُٹھ کر اپنے گدھے پر چارجامہ کَسا اور اپنے ساتھ دو جوانوں اور اپنے بیٹے اِضحاق کو لِیا اور سوختنی قُربانی کے لِئے لکڑیاں چِیرِیں اور اُٹھ کر اُس جگہ کو جو خُدا نے اُسے بتائی تھی روانہ ہُؤا۔
  • تِیسرے دِن ابرہام نے نِگاہ کی اور اُس جگہ کو دُور سے دیکھا۔
  • تب ابرہام نے اپنے جوانوں سے کہا تُم یہیں گدھے کے پاس ٹھہرو۔ مَیں اور یہ لڑکا دونوں ذرا وہاں تک جاتے ہیں اور سِجدہ کر کے پِھر تُمہارے پاس لَوٹ آئیں گے۔
  • اور ابرہام نے سوختنی قُربانی کی لکڑِیاں لے کر اپنے بیٹے اِضحاق پر رکھّیں اور آگ اور چُھری اپنے ہاتھ میں لی اور دونوں اِکٹھّے روانہ ہُوئے۔
  • تب اِضحاق نے اپنے باپ ابرہام سے کہا اَے باپ! اُس نے جواب دِیا کہ اَے میرے بیٹے مَیں حاضِرہُوں ۔ اُس نے کہا دیکھ آگ اور لکڑیاں تو ہیں پر سوختنی قُربانی کے لِئے برّہ کہاں ہے؟۔
  • ابرہام نے کہا اَے میرے بیٹے خُدا آپ ہی اپنے واسطے سوختنی قُربانی کے لِئے برّہ مُہیّا کر لے گا۔ سو وہ دونوں آگے چلتے گئے۔
  • اور اُس جگہ پُہنچے جو خُدا نے بتائی تھی ۔ وہاں ابرہام نے قُربان گاہ بنائی اور اُس پر لکڑِیاں چُنیں اور اپنے بیٹے اِضحاق کو باندھا اور اُسے قُربان گاہ پر لکڑیوں کے اُوپر رکھّا۔
  • اور ابرہام نے ہاتھ بڑھا کر چُھری لی کہ اپنے بیٹے کو ذبح کرے۔
  • تب خُداوند کے فرِشتہ نے اُسے آسمان سے پُکارا کہ اَے ابرہام اَے ابرہام ! اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں۔
  • پِھر اُس نے کہا کہ تُو اپنا ہاتھ لڑکے پر نہ چلا اور نہ اُس سے کُچھ کر کیونکہ مَیں اب جان گیا کہ تُو خُدا سے ڈرتا ہے اِس لِئے کہ تُو نے اپنے بیٹے کو بھی جو تیرا اِکلوتا ہے مُجھ سے دریغ نہ کِیا۔
  • اور ابرہام نے نِگاہ کی اور اپنے پِیچھے ایک مینڈھا دیکھا جِس کے سِینگ جھاڑی میں اٹکے تھے ۔ تب ابرہام نے جا کر اُس مینڈھے کو پکڑا اور اپنے بیٹے کے بدلے سوختنی قُربانی کے طَور پر چڑھایا۔
  • اور ابرہام نے اُس مقام کا نام یہووا ہ یِری رکھّا چُنانچہ آج تک یہ کہاوت ہے کہ خُداوند کے پہاڑ پر مُہیّا کِیا جائے گا۔
  • اور خُداوند کے فرِشتہ نے آسمان سے دوبارہ ابرہام کو پُکارا اور کہا کہ۔
  • خُداوند فرماتا ہے چُونکہ تُو نے یہ کام کِیا کہ اپنے بیٹے کو بھی جو تیرا اِکلوتا ہے دریغ نہ رکھّا اِس لِئے مَیں نے بھی اپنی ذات کی قَسم کھائی ہے کہ۔
  • مَیں تُجھے برکت پر برکت دُوں گا اور تیری نسل کو بڑھاتے بڑھاتے آسمان کے تاروں اور سمُندر کے کنارے کی ریت کی مانِند کر دُوں گا اور تیری اَولاد اپنے دُشمنوں کے پھاٹک کی مالِک ہو گی۔
  • اور تیری نسل کے وسِیلہ سے زمِین کی سب قَومیں برکت پائیں گی کیونکہ تُو نے میری بات مانی۔
  • تب ابرہام اپنے جوانوں کے پاس لَوٹ گیا اور وہ اُٹھے اور اِکٹھّے بیرسبع کو گئے اور ابرہام بیرسبع میں رہا۔
  • اِن باتوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ ابرہام کو یہ خبر مِلی کہ مِلکاہ کے بھی تیرے بھائی نحور سے بیٹے ہُوئے ہیں۔
  • یعنی عُوض جو اُس کا پہلوٹھا ہے اور اُس کا بھائی بُوز اور قمو ایل اَرام کا باپ۔
  • اور کسد اور حزُو اور فِلدا س اور اِدلاف اور بتیو ایل۔
  • اوربتیوا یل سے رِبقہ پَیدا ہُوئی۔یہ آٹھوں ابرہام کے بھائی نحور سے مِلکاہ کے پَیدا ہُوئے۔
  • اور اُس کی حرم سے بھی جِس کا نام رُومہ تھا طِبخ اورجاحم اور تخص اور معکہ پَیدا ہُوئے۔
  • اور سارہ کی عُمر ایک سَو ستائِیس برس کی ہُوئی۔ سارہ کی زِندگی کے اِتنے ہی سال تھے۔
  • اور سارہ نے قریت اربع میں وفات پائی ۔ یہ کنعان میں ہے اور حبرُون بھی کہلاتا ہے اور ابرہام سارہ کے لِئے ماتم اور نَوحہ کرنے کو وہاں گیا۔
  • پِھر ابرہام میّت کے پاس سے اُٹھ کر بنی حِت سے باتیں کرنے لگا اور کہا کہ۔
  • مَیں تُمہارے درمِیان پردیسی اور غریبُ الوطن ہُوں ۔ تُم اپنے ہاں گورِستان کے لِئے کوئی مِلکِیّت مُجھے دو تاکہ مَیں اپنے مُردہ کو آنکھ کے سامنے سے ہٹا کر دفن کر دُوں۔
  • تب بنی حِت نے ابرہام کو جواب دِیا کہ۔
  • اَے خُداوند ہماری سُن ۔ تُو ہمارے درمِیان زبردست سردار ہے ۔ ہماری قبروں میں جو سب سے اچھّی ہو اُس میں تُو اپنے مُردہ کو دفن کر ۔ ہم میں اَیسا کوئی نہیں جو تُجھ سے اپنی قبر کا اِنکار کرے تاکہ تُو اپنا مُردہ دفن نہ کر سکے۔
  • ابرہام نے اُٹھ کر اور بنی حِت کے آگے جو اُس مُلک کے لوگ ہیں آداب بجا لا کر۔
  • اُن سے یُوں گُفتگُو کی کہ اگر تُمہاری مرضی ہو کہ مَیں اپنے مُر دہ کو آنکھ کے سامنے سے ہٹا کر دفن کر دُوں تو میری عرض سُنو اور صُحر کے بیٹے عِفرو ن سے میری سفارِش کرو۔
  • کہ وہ مکفیلہ کے غار کو جو اُس کا ہے اور اُس کے کھیت کے کنارے پر ہے اُس کی پُوری قِیمت لے کر مُجھے دے دے تاکہ وہ گورِستان کے لِئے تُمہارے درمِیان میری مِلکِیّت ہو جائے۔
  • اور عِفرو ن بنی حِت کے درمِیان بَیٹھا تھا ۔ تب عِفرو ن حِتّی نے بنی حِت کے سامنے اُن سب لوگوں کے رُوبرُو جو اُس کے شہر کے دروازہ سے داخِل ہوتے تھے ابرہام کو جواب دِیا۔
  • اَے میرے خُداوند یُوں نہ ہو گا بلکہ میری سُن ۔ مَیں یہ کھیت تُجھے دیتا ہُوں اور وہ غار بھی جو اُس میں ہے تُجھے دِئے دیتا ہُوں ۔ یہ مَیں اپنی قَوم کے لوگوں کے سامنے تُجھے دیتا ہُوں تُو اپنے مُردہ کو دفن کر۔
  • تب ابرہام اُس مُلک کے لوگوں کے سامنے جُھکا۔
  • پِھر اُس نے اُس مُلک کے لوگوں کے سُنتے ہُوئے عِفرو ن سے کہا کہ اگر تُو دینا ہی چاہتا ہے تو میری سُن ۔ مَیں تُجھے اُس کھیت کا دام دُوں گا ۔ یہ تُو مجھ سے لے لے تو مَیں اپنے مُردہ کو وہاں دفن کرُوں گا۔
  • عِفرون نے ابرہام کو جواب دِیا۔
  • اَے میرے خُداوند میری بات سُن ۔ یہ زمِین چاندی کی چار سَو مِثقال کی ہے سو میرے اور تیرے درمِیان یہ ہے کیا؟ پس اپنا مُردہ دفن کر۔
  • اور ابرہام نے عِفرو ن کی بات مان لی ۔ سو ابرہام نے عِفرون کو اُتنی ہی چاندی تول کر دی جِتنی کا ذِکر اُس نے بنی حِت کے سامنے کِیا تھا یعنی چاندی کی چار سَو مِثقال جو سَوداگروں میں رائج تھی۔
  • سو عِفرون کا وہ کھیت جو مَکفیلہ میں مَمرے کے سامنے تھا اور وہ غار جو اُس میں تھا اور سب درخت جو اُس کھیت میں اور اُس کی چاروں طرف کی حُدُود میں تھے۔
  • یہ سب بنی حِت کے اور اُن سب کے رُوبرُو جو اُس کے شہر کے دروازہ سے داخِل ہوتے تھے ابرہام کی خاص مِلکِیّت قرار دِئے گئے۔
  • اِس کے بعد ابرہام نے اپنی بِیوی سار ہ کو مَکفیلہ کے کھیت کے غار میں جو مُلکِ کنعان میں مَمرے یعنی حبرُون کے سامنے ہے دفن کِیا۔ 
  • چُنانچہ وہ کھیت اور وہ غار جو اُس میں تھا بنی حِت کی طرف سے گورِستان کے لِئے ابرہام کی مِلکِیّت قرار دِئے گئے۔
  • اور ابرہام ضعِیف اور عُمر رسِیدہ ہُؤا اور خُداوند نے سب باتوں میں ابرہام کو برکت بخشی تھی۔
  • اور ابرہام نے اپنے گھر کے سال خُوردہ نوکر سے جو اُس کی سب چِیزوں کا مُختار تھا کہا تُو اپنا ہاتھ ذرا میری ران کے نِیچے رکھ کہ۔
  • مَیں تُجھ سے خُداوند کی جو زمِین و آسمان کا خُدا ہے قَسم لُوں کہ تُو کنعانیوں کی بیٹِیوں میں سے جِن میں مَیں رہتا ہُوں کِسی کو میرے بیٹے سے نہیں بیاہے گا۔
  • بلکہ تُو میرے وطن میں میرے رِشتہ داروں کے پاس جا کر میرے بیٹے اِضحاق کے لِئے بِیوی لائے گا۔
  • اُس نوکر نے اُس سے کہا شاید وہ عَورت اِس مُلک میں میرے ساتھ آنا نہ چاہے تو کیا مَیں تیرے بیٹے کو اُس مُلک میں جہاں سے تُو آیا پِھر لے جاؤں؟۔
  • تب ابرہام نے اُس سے کہا خبردار تُو میرے بیٹے کو وہاں ہرگِز نہ لے جانا۔
  • خُداوند آسمان کا خُدا جو مُجھے میرے باپ کے گھر اور میری زادبُوم سے نِکال لایا اور جِس نے مُجھ سے باتیں کِیں اور قَسم کھا کر مُجھ سے کہا کہ مَیں تیری نسل کو یہ مُلک دُوں گا وہی تیرے آگے آگے اپنا فرِشتہ بھیجے گا کہ تُو وہاں سے میرے بیٹے کے لِئے بِیوی لائے۔
  • اور اگر وہ عَورت تیرے ساتھ آنا نہ چاہے تو تُو میری اِس قَسم سے چُھوٹا پر میرے بیٹے کو ہرگِز وہاں نہ لے جانا۔
  • اُس نوکر نے اپنا ہاتھ اپنے آقا ابرہام کی ران کے نِیچے رکھ کر اُس سے اِس بات کی قَسم کھائی۔
  • تب وہ نوکر اپنے آقا کے اُونٹوں میں سے دس اُونٹ لے کر روانہ ہُؤا اور اُس کے آقا کی اچھّی اچھّی چِیزیں اُس کے پاس تِھیں اور وہ اُٹھ کر مسوپتامیہ میں نحور کے شہر کو گیا۔
  • اور شام کو جِس وقت عورتیں پانی بھرنے آتی ہیں اُس نے اُس شہر کے باہرباؤلی کے پاس اُونٹوں کو بِٹھایا۔
  • اور کہا اَے خُداوند میرے آقا ابرہام کے خُدا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ آج تُو میرا کام بنا دے اور میرے آقا ابرہام پر کرم کر۔
  • دیکھ مَیں پانی کے چشمہ پر کھڑا ہُوں اور اِس شہر کے لوگوں کی بیٹِیاں پانی بھرنے کو آتی ہیں۔
  • سو اَیسا ہو کہ جِس لڑکی سے مَیں کہُوں کہ تُو ذرا اپنا گھڑا جُھکا دے تو مَیں پانی پی لُوں اور وہ کہے کہ لے پی اور مَیں تیرے اُونٹوں کو بھی پلا دُوں گی تو وہ وُہی ہو جِسے تُو نے اپنے بندہ اِضحاق کے لِئے ٹھہرایا ہے اور اِسی سے مَیں سمجھ لُوں گا کہ تُو نے میرے آقا پر کرم کِیاہے۔
  • وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ رِبقہ جو ابرہام کے بھائی نحور کی بِیوی مِلکاہ کے بیٹے بیتوایل سے پَیدا ہُوئی تھی اپنا گھڑا کندھے پر لِئے ہُوئے نِکلی۔
  • وہ لڑکی نِہایت خُوب صُورت اور کنواری اور مَرد سے ناواقِف تھی ۔ وہ نِیچے پانی کے چشمہ کے پاس گئی اور اپنا گھڑا بھر کر اُوپر آئی۔
  • تب وہ نوکر اُس سے مِلنے کو دَوڑا اور کہا کہ ذرا اپنے گھڑے سے تھوڑا سا پانی مُجھے پِلا دے۔
  • اُس نے کہاپِیجئے صاحِب اور فوراً گھڑے کو ہاتھ پراُتار اُسے پانی پلایا۔
  • جب اُسے پِلا چُکی تو کہنے لگی کہ مَیں تیرے اُونٹوں کے لِئے بھی پانی بھر بھر لاؤں گی جب تک وہ پی نہ چُکیں۔
  • اور فوراً اپنے گھڑے کو حَوض میں خالی کر کے پِھر باؤلی کی طرف پانی بھرنے دَوڑی گئی اور اُس کے سب اُونٹوں کے لِئے بھرا۔
  • وہ آدمی چُپ چاپ اُسے غور سے دیکھتا رہا تاکہ معلُوم کرے کہ خُداوند نے اُس کا سفر مُبارک کِیا ہے یا نہیں۔
  • اور جب اُونٹ پی چُکے تو اُس شخص نے نِصف مِثقال سونے کی ایک نتھ اور دس مِثقال سونے کے دو کڑے اُس کے ہاتھوں کے لِئے نِکالے۔
  • اور کہا کہ ذرا مُجھے بتا کہ تُو کِس کی بیٹی ہے؟ اور کیا تیرے باپ کے گھر میں ہمارے ٹِکنے کی جگہ ہے؟۔
  • اُس نے اُس سے کہا کہ مَیں بیتوایل کی بیٹی ہُوں ۔ وہ مِلکاہ کا بیٹا ہے جو نحور سے اُس کے ہُؤا۔
  • اور یہ بھی اُس سے کہا کہ ہمارے پاس بُھوسا اور چارا بُہت ہے اور ٹِکنے کی جگہ بھی ہے۔
  • تب اُس آدمی نے جُھک کر خُداوند کو سِجدہ کِیا۔
  • اور کہا خُداوند میرے آقا ابرہام کا خُدا مُبارک ہو جِس نے میرے آقا کو اپنے کرم اور راستی سے محرُوم نہیں رکھّا اور مُجھے تو خُداوند ٹِھیک راہ پر چلا کر میرے آقا کے بھائِیوں کے گھر لایا۔
  • تب اُس لڑکی نے دَوڑ کر اپنی ماں کے گھر میں یہ سب حال کہہ سُنایا۔
  • اور رِبقہ کا ایک بھائی تھا جِس کا نام لابن تھا ۔ وہ باہر پانی کے چشمہ پر اُس آدمی کے پاس دَوڑا گیا۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ جب اُس نے وہ نتھ دیکھی اور وہ کڑے بھی جو اُس کی بہن کے ہاتھوں میں تھے اور اپنی بہن رِبقہ کا بیان بھی سُن لِیا کہ اُس شخص نے مُجھ سے اَیسی اَیسی باتیں کہِیں تو وہ اُس آدمی کے پاس آیا اور دیکھا کہ وہ چشمہ کے نزدِیک اُونٹوں کے پاس کھڑا ہے۔
  • تب اُس سے کہا اَے تُو جو خُداوند کی طرف سے مُبارک ہے اندر چل ۔ باہر کیوں کھڑا ہے؟ مَیں نے گھر کو اور اُونٹوں کے لِئے بھی جگہ کو تیّار کر لِیا ہے۔
  • پس وہ آدمی گھر میں آیا اور اُس نے اُس کے اُونٹوں کو کھولا اور اُونٹوں کے لِئے بھوسا اور چارا اور اُس کے اور اُس کے ساتھ کے آدمِیوں کے پاؤں دھونے کو پانی دِیا۔
  • اور کھانا اُس کے آگے رکھّا گیا پر اُس نے کہا کہ مَیں جب تک اپنا مطلب بیان نہ کر لُوں نہیں کھاؤں گا۔ اُس نے کہا اچھّا کہہ۔
  • تب اُس نے کہا کہ مَیں ابرہام کا نوکر ہُوں۔
  • اور خُداوند نے میرے آقا کو بڑی برکت دی ہے اور وہ بُہت بڑا آدمی ہو گیا ہے اور اُس نے اُسے بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل اور سونا چاندی اور لَونڈِیاں اور غُلام اور اُونٹ اور گدھے بخشے ہیں۔
  • اور میرے آقا کی بِیوی سارہ کے جب وہ بُڑھیا ہو گئی اُس سے ایک بیٹا ہُؤا ۔ اُسی کو اُس نے اپنا سب کُچھ دے دِیا ہے۔
  • اور میرے آقا نے مُجھے قَسم دے کر کہا ہے کہ تُو کنعانیوں کی بیٹِیوں میں سے جِن کے مُلک میں مَیں رہتا ہُوں کِسی کو میرے بیٹے سے نہ بیاہنا۔
  • بلکہ تُو میرے باپ کے گھر اور میرے رِشتہ داروں میں جانا اور میرے بیٹے کے لِئے بِیوی لانا۔
  • تب میں نے اپنے آقا سے کہا شاید وہ عَورت میرے ساتھ آنا نہ چاہے۔
  • تب اُس نے مُجھ سے کہا کہ خُداوند جِس کے حضُور مَیں چلتا رہا ہُوں اپنا فرِشتہ تیرے ساتھ بھیجے گا اور تیرا سفر مُبارک کرے گا ۔ تُو میرے رِشتہ داروں اور میرے باپ کے خاندان میں سے میرے بیٹے کے لِئے بِیوی لانا۔
  • اور جب تُو میرے خاندان میں جا پُہنچے گا تب میری قَسم سے چُھوٹے گا اور اگر وہ کوئی لڑکی نہ دیں تو بھی تُو میری قَسم سے چُھوٹا۔
  • سو مَیں آج پانی کے اُس چشمہ پر آ کر کہنے لگا اَے خُداوند میرے آقا ابرہام کے خُدا اگر تُو میرے سفر کو جو مَیں کر رہا ہُوں مُبارک کرتا ہے۔
  • تو دیکھ مَیں پانی کے چشمہ کے پاس کھڑا ہوتا ہُوں اور اَیسا ہو کہ جو لڑکی پانی بھرنے نِکلے اور مَیں اُس سے کہُوں کہ ذرا اپنے گھڑے سے تھوڑا پانی مُجھے پلا دے۔
  • اور وہ مُجھے کہے کہ تُو بھی پی اور مَیں تیرے اُونٹوں کے لِئے بھی بھر دُوں گی تو وہ وُہی عَورت ہو جِسے خُداوند نے میرے آقا کے بیٹے کے لِئے ٹھہرایا ہے۔
  • مَیں دِل میں یہ کہہ ہی رہا تھا کہ رِبقہ اپنا گھڑا کندھے پر لِئے ہُوئے باہر نِکلی اور نِیچے چشمہ کے پاس گئی اور پانی بھرا ۔ تب مَیں نے اُس سے کہا ذرا مُجھے پانی پِلا دے۔
  • اُس نے فوراً اپنا گھڑا کندھے پر سے اُتارا اور کہا لے پی اور مَیں تیرے اُونٹوں کو بھی پلا دُوں گی سو مَیں نے پِیااور اُس نے میرے اُونٹوں کو بھی پلایا۔
  • پِھر مَیں نے اُس سے پُوچھا کہ تُو کِس کی بیٹی ہے؟ اُس نے کہا مَیں بیتوایل کی بیٹی ہُوں ۔ وہ نحور کا بیٹا ہے جو مِلکاہ سے پَیدا ہُؤا ۔ پِھر مَیں نے اُس کی ناک میں نتھ اور اُس کے ہاتھوں میں کڑے پہنا دِئے۔
  • اور مَیں نے جُھک کر خُداوند کو سِجدہ کِیا اور خُداوند اپنے آقا ابرہام کے خُدا کو مُبارک کہا جِس نے مُجھے ٹِھیک راہ پر چلایا کہ اپنے آقا کے بھائی کی بیٹی اُس کے بیٹے کے واسطے لے جاؤں۔
  • سو اب اگر تُم کرم اور راستی سے میرے آقا کے ساتھ پیش آنا چاہتے ہو تو مُجھے بتاؤ اور اگر نہیں تو کہہ دو تاکہ مَیں د ہنی یا بائیں طرف پِھر جاؤں۔
  • تب لابن اور بیتوایل نے جواب دِیا کہ یہ بات خُداوند کی طرف سے ہُوئی ہے۔ ہم تُجھے کُچھ بُرا یا بھلا نہیں کہہ سکتے۔
  • دیکھ رِبقہ تیرے سامنے مَوجُود ہے ۔ اُسے لے اور جا اور خُداوند کے قَول کے مُطابِق اپنے آقا کے بیٹے سے اُسے بیاہ دے۔
  • جب ابرہام کے نوکر نے اُن کی باتیں سُنیں تو زمِین تک جُھک کر خُداوند کو سِجدہ کِیا۔
  • اور نوکر نے چاندی اور سونے کے زیور اور لِباس نِکال کر رِبقہ کو دِئے اور اُس کے بھائی اور اُس کی ماں کو بھی قیمتی چِیزیں دِیں۔
  • اور اُس نے اور اُس کے ساتھ کے آدمِیوں نے کھایا پِیا اور رات بھر وہِیں رہے۔ صُبح کو وہ اُٹھے اور اُس نے کہا کہ مُجھے میرے آقا کے پاس روانہ کر دو۔
  • رِبقہ کے بھائی اور ماں نے کہا کہ لڑکی کو کُچھ روز کم سے کم دس روز ہمارے پاس رہنے دے ۔ اِس کے بعد وہ چلی جائے گی۔
  • اُس نے اُن سے کہا کہ مُجھے نہ روکو کیونکہ خُداوند نے میرا سفر مُبارک کِیا ہے ۔ مُجھے رُخصت کر دو تاکہ مَیں اپنے آقا کے پاس جاؤں۔
  • اُنہوں نے کہا ہم لڑکی کو بُلا کر پُوچھتے ہیں کہ وہ کیا کہتی ہے۔
  • تب اُنہوں نے رِبقہ کو بُلا کر اُس سے پُوچھا کیا تُو اِس آدمی کے ساتھ جائے گی؟ اُس نے کہا جاؤں گی۔
  • تب اُنہوں نے اپنی بہن رِبقہ اور اُس کی دایہ اور ابرہام کے نوکر اور اُس کے آدمِیوں کو رُخصت کِیا۔
  • اور اُنہوں نے رِبقہ کو دُعا دی اور اُس سے کہا اَے ہماری بہن تُو لاکھوں کی ماں ہو اور تیری نسل اپنے کِینہ رکھنے والوں کے پھاٹک کی مالِک ہو۔
  • اور رِبقہ اور اُس کی سہیلِیاں اُٹھ کر اُونٹوں پر سوار ہُوئِیں اور اُس آدمی کے پِیچھے ہو لِیں ۔ سو وہ آدمی رِبقہ کو ساتھ لے کر روانہ ہُؤا۔
  • اور اِضحا ق بیر لَحی روئی سے ہو کر چلا آ رہا تھا کیونکہ وہ جنُوب کے مُلک میں رہتا تھا۔
  • اور شام کے وقت اِضحا ق سوچنے کو مَیدان میں گیا اور اُس نے جو اپنی آنکھیں اُٹھائِیں اور نظر کی تو کیا دیکھتا ہے کہ اُونٹ چلے آرہے ہیں۔
  • اور رِبقہ نے نِگاہ کی اور اِضحا ق کو دیکھ کر اُونٹ پر سے اُتر پڑی۔
  • اور اُس نے نوکر سے پُوچھا کہ یہ شخص کَون ہے جو ہم سے مِلنے کو مَیدان میں چلا آ رہا ہے؟ اُس نوکر نے کہا یہ میرا آقا ہے ۔ تب اُس نے بُرقع لے کر اپنے اُوپر ڈال لِیا۔
  • نوکر نے جو جو کِیا تھا سب اِضحاق کو بتایا۔
  • اور اِضحا ق رِبقہ کو اپنی ماں سار ہ کے ڈیرے میں لے گیا ۔ تب اُس نے رِبقہ سے بیاہ کر لِیا اور اُس سے مُحبّت کی اور اِضحاق نے اپنی ماں کے مَرنے کے بعد تسلّی پائی۔
  • اور ابرہام نے پِھر ایک اور بِیوی کی جِس کا نام قطُورہ تھا۔
  • اور اُس سے زِمران اور یُقسان اور مِدان اور مِدیان اور اِسبا ق اور سُوخ پَیدا ہُوئے۔
  • اور یُقسان سے سِبا اور ددا ن پَیدا ہُوئے اور ددان کی اَولاد سے اَسُوری اور لطوسی اور لُومی تھے۔
  • اور مِدیان کے بیٹے عیفاہ اور عِفر اور حنُو ک اور ابیداع اور الدوعا تھے ۔ یہ سب بنی قطُور ہ تھے۔
  • اور ابرہام نے اپنا سب کچھ اِضحا ق کو دِیا۔
  • اور اپنی حرموں کے بیٹوں کو ابرہام نے بُہت کُچھ اِنعام دے کر اپنے جِیتے جی اُن کو اپنے بیٹے اِضحا ق کے پاس سے مشرِق کی طرف یعنی مشرِق کے مُلک میں بھیج دِیا۔
  • اور ابرہام کی کُل عُمرجب تک کہ وہ جِیتا رہا ایک سَو پچھتّر برس کی ہُوئی۔
  • تب ابرہام نے دَم چھوڑ دِیا اور خُوب بُڑھاپے میں نِہایت ضعِیف اور پُوری عُمر کا ہو کر وفات پائی اور اپنے لوگوں میں جا مِلا۔
  • اور اُس کے بیٹے اِضحاق اور اِسمٰعیل نے مَکفیلہ کے غار میں جو مَمرے کے سامنے حِتّی صُحر کے بیٹے عِفرون کے کھیت میں ہے اُسے دفن کِیا۔
  • یہ وُہی کھیت ہے جِسے ابرہام نے بنی حِت سے خرِیدا تھا ۔ وہِیں ابرہام اور اُس کی بِیوی سارہ دفن ہُوئے۔
  • اور ابرہام کی وفات کے بعد خُدا نے اُس کے بیٹے اِضحا ق کو برکت بخشی اور اِضحا ق بیر لَحی روئی کے نزدِیک رہتا تھا۔
  • یہ نسب نامہ ابرہام کے بیٹے اِسمٰعیل کا ہے جو ابرہام سے سارہ کی لَونڈی ہاجرہ مِصری کے بطن سے پَیدا ہُؤا۔
  • اور اِسمٰعیل کے بیٹوں کے نام یہ ہیں ۔ یہ نام ترتِیب وار اُن کی پَیدایش کے مُطابِق ہیں ۔ اِسمٰعیل کا پہلوٹھا نبایو ت تھا ۔ پِھر قِیدار اور اَد بئیل اور مِبسا م۔
  • اور مِشماع اور دُومہ اور مسّا۔
  • حدد اور تَیما اور یطُور اور نفیس اور قِدمہ۔
  • یہ اِسمٰعیل کے بیٹے ہیں اور اِن ہی کے ناموں سے اِن کی بستِیاں اور چھاؤنیاں نامزد ہُوئِیں اور یِہی بارہ اپنے اپنے قبِیلہ کے سردار ہُوئے۔
  • اور اِسمٰعیل کی کُل عُمر ایک سَو سَینتِیس برس کی ہُوئی تب اُس نے دَم چھوڑ دِیا اور وفات پائی اور اپنے لوگوں میں جا مِلا۔
  • اور اُس کی اَولاد حویلہ سے شور تک جو مِصر کے سامنے اُس راستہ پر ہے جِس سے اَسُور کو جاتے ہیں آباد تھی ۔ یہ لوگ اپنے سب بھائِیوں کے سامنے بسے ہُوئے تھے۔
  • اور ابرہام کے بیٹے اِضحاق کا نسب نامہ یہ ہے ۔ ابرہام سے اِضحا ق پَیدا ہُؤا۔
  • اِضحا ق چالِیس برس کا تھا جب اُس نے رِبقہ سے بیاہ کِیا جو فدّان ارام کے باشِندہ بیتُوایل ارامی کی بیٹی اور لابن ارامی کی بہن تھی۔
  • اور اِضحاق نے اپنی بِیوی کے لِئے خُداوند سے دُعا کی کیونکہ وہ بانجھ تھی اور خُداوند نے اُس کی دُعا قبُول کی اور اُس کی بِیوی رِبقہ حامِلہ ہُوئی۔
  • اور اُس کے پیٹ میں دو لڑکے آپس میں مُزاحمت کرنے لگے ۔ تب اُس نے کہا اگر اَیسا ہی ہے تو مَیں جِیتی کیوں ہُوں؟ اور وہ خُداوند سے پُوچھنے گئی۔
  • خُداوند نے اُسے کہا دو قومیں تیرے پیٹ میں ہیں اور دو قبیلے تیرے بطن سے نِکلتے ہی الگ الگ ہو جائیں گے اور ایک قبیلہ دُوسرے قبیلہ سے زورآور ہو گا اور بڑا چھوٹے کی خِدمت کرے گا۔
  • اور جب اُس کے وضعِ حمل کے دِن پُورے ہُوئے تو کیا دیکھتے ہیں کہ اُس کے پیٹ میں تَوأم ہیں۔
  • اور پہلا جو پَیدا ہُؤا تو سُرخ تھا اور اُوپر سے اَیسا جَیسے پشمِینہ اور اُنہوں نے اُس کا نام عیسو رکھّا۔
  • اُس کے بعد اُس کا بھائی پَیدا ہُؤا اور اُس کا ہاتھ عیسو کی ایڑی کو پکڑے ہُوئے تھا اور اُس کا نام یعقُوب رکھّا گیا ۔ جب وہ رِبقہ سے پَیدا ہُوئے تو اِضحاق ساٹھ برس کا تھا۔
  • اور وہ لڑکے بڑھے اور عیسو شِکار میں ماہِر ہو گیا اور جنگل میں رہنے لگا اور یعقُوب سادہ مِزاج ڈیروں میں رہنے والا آدمی تھا۔
  • اور اِضحا ق عیسو کو پیار کرتا تھا کیونکہ وہ اُس کے شِکار کا گوشت کھاتا تھا اور رِبقہ یعقُوب کو پیار کرتی تھی۔
  • اور یعقُوب نے دال پکائی اور عیسو جنگل سے آیا اور بے دَم ہو رہا تھا۔
  • اور عیسو نے یعقُوب سے کہا کہ یہ جو لال لال ہے مُجھے کِھلا دے کیونکہ مَیں بے دَم ہو رہا ہُوں۔ اِسی لِئے اُس کا نام ادُو م بھی ہو گیا۔
  • تب یعقُوب نے کہا تُو آج اپنا پہلوٹھے کا حق میرے ہاتھ بیچ دے۔
  • عیسو نے کہا دیکھ مَیں تو مرا جاتا ہُوں پہلوٹھے کا حق میرے کِس کام آئے گا؟۔
  • تب یعقُوب نے کہا کہ آج ہی مُجھ سے قَسم کھا ۔ اُس نے اُس سے قَسم کھائی اور اُس نے اپنا پہلوٹھے کا حق یعقُوب کے ہاتھ بیچ دِیا۔
  • تب یعقُوب نے عیسو کو روٹی اور مسُور کی دال دی ۔ وہ کھا پی کر اُٹھا اور چلا گیا ۔یُوں عیسو نے اپنے پہلوٹھے کے حق کو ناچِیز جانا۔
  • اور اُس مُلک میں اُس پہلے کال کے عِلاوہ جو ابرہام کے ایّام میں پڑا تھا پِھر کال پڑا ۔ تب اِضحا ق جرار کو فِلستِیوں کے بادشاہ اَبی مَلِک کے پاس گیا۔
  • اور خُداوند نے اُس پر ظاہِر ہو کر کہا کہ مِصر کو نہ جا بلکہ جو مُلک میں تُجھے بتاؤں اُس میں رہ۔
  • تُو اِسی مُلک میں قیام رکھ اور مَیں تیرے ساتھ رہُوں گا اور تُجھے برکت بخشُوں گا کیونکہ مَیں تُجھے اور تیری نسل کو یہ سب مُلک دُوں گا اور مَیں اُس قَسم کو جو مَیں نے تیرے باپ ابرہام سے کھائی پُورا کرُوں گا۔
  • اور مَیں تیری اَولاد کو بڑھا کر آسمان کے تاروں کی مانِند کر دُوں گا اور یہ سب مُلک تیری نسل کو دُوں گا اور زمِین کی سب قومیں تیری نسل کے وسِیلہ سے برکت پائیں گی۔
  • اِس لِئے کہ ابرہام نے میری بات مانی اور میری نصیحت اور میرے حُکموں اور قوانِین و آئِین پر عمل کِیا۔
  • پس اِضحا ق جرار میں رہنے لگا۔
  • اور وہاں کے باشِندوں نے اُس سے اُس کی بِیوی کی بابت پُوچھا ۔ اُس نے کہا وہ میری بہن ہے کیونکہ وہ اُسے اپنی بِیوی بتاتے ڈرا ۔ یہ سوچ کر کہ کہِیں رِبقہ کے سبب سے وہاں کے لوگ اُسے قتل نہ کر ڈالیں کیونکہ وہ خُوب صُورت تھی۔
  • جب اُسے وہاں رہتے بُہت دِن ہو گئے تو فلستِیو ں کے بادشاہ ابی مَلِک نے کِھڑکی میں سے جھانک کر نظر کی اور دیکھا کہ اِضحاق اپنی بِیوی رِبقہ سے ہنسی کھیل کر رہا ہے۔
  • تب ابی مَلِک نے اِضحاق کو بُلا کر کہا کہ وہ تو حقیقت میں تیری بِیوی ہے ۔ پِھرتُو نے کیوں کر اُسے اپنی بہن بتایا؟ اِضحاق نے اُس سے کہا اِس لِئے کہ مُجھے خیال ہُؤا کہ کہِیں مَیں اُس کے سبب سے مارا نہ جاؤں۔
  • اَبی مَلِک نے کہا تُو نے ہم سے کیا کِیا؟ یُوں تو آسانی سے اِن لوگوں میں سے کوئی تیری بِیوی کے ساتھ مُباشرت کر لیتا اور تُو ہم پر اِلزام لاتا۔
  • تب ابی مَلِک نے سب لوگوں کو یہ حُکم کِیا کہ جو کوئی اِس مَرد کو یا اِس کی بِیوی کو چُھوئے گا سو مار ڈالا جائے گا۔
  • اور اِضحا ق نے اُس مُلک میں کھیتی کی اور اُسی سال اُسے سَو گُنا پَھل مِلا اور خُداوند نے اُسے برکت بخشی۔
  • اور وہ بڑھ گیا اور اُس کی ترقّی ہوتی گئی یہاں تک کہ وہ بُہت بڑا آدمی ہو گیا۔
  • اور اُس کے پاس بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل اور بُہت سے نوکرچاکر تھے اور فِلستِیو ں کو اُس پر رشک آنے لگا۔
  • اور اُنہوں نے سب کُنوئیں جو اُس کے باپ کے نوکروں نے اُس کے باپ ابرہام کے وقت میں کھودے تھے بند کر دِئے اور اُن کو مِٹّی سے بھر دِیا۔
  • اور ابی مَلِک نے اِضحاق سے کہا کہ تُو ہمارے پاس سے چلا جا کیونکہ تُو ہم سے زِیادہ زورآور ہو گیا ہے۔
  • تب اِضحا ق نے وہاں سے جرار کی وادی میں جا کر اپنا ڈیرا لگایا اور وہاں رہنے لگا۔
  • اور اِضحا ق نے پانی کے اُن کُنوؤں کو جو اُس کے باپ ابرہام کے ایّام میں کھودے گئے تھے پِھر کُھدوایا کیونکہ فلستِیوں نے ابرہام کے مَرنے کے بعد اُن کو بند کر دِیا تھا اور اُس نے اُن کے پِھر وُہی نام رکھّے جو اُس کے باپ نے رکھّے تھے۔
  • اور اِضحا ق کے نوکروں کو وادی میں کھودتے کھودتے بہتے پانی کا ایک سوتا مِل گیا۔
  • تب جرار کے چرواہوں نے اِضحا ق کے چرواہوں سے جھگڑا کِیا اور کہنے لگے کہ یہ پانی ہمارا ہے اوراُس نے اُس کنوئیں کا نام عِسق رکھّا کیونکہ اُنہوں نے اُس سے جھگڑا کِیا۔
  • اور اُنہوں نے دُوسرا کُنواں کھودا اور اُس کے لِئے بھی وہ جھگڑنے لگے اور اُس نے اُس کا نام سِتنہ رکھّا۔
  • سو وہ وہاں سے دُوسری جگہ چلا گیا اور ایک اور کُنواں کھودا جِس کے لِئے اُنہوں نے جھگڑا نہ کِیا اور اُس نے اُس کا نام رحوبو ت رکھّا اور کہا کہ اب خُداوند نے ہمارے لِئے جگہ نِکالی اور ہم اِس مُلک میں برومند ہوں گے۔
  • وہاں سے وہ بیرسبع کو گیا۔
  • اور خُداوند اُسی رات اُس پر ظاہِر ہُؤا اور کہا کہ مَیں تیرے باپ ابرہام کا خُدا ہُوں ۔ مت ڈر کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں اور تُجھے برکت دُوں گا اور اپنے بندہ ابرہام کی خاطِر تیری نسل بڑھاؤں گا۔
  • اور اُس نے وہاں مذبح بنایا اور خُداوند سے دُعا کی اور اپنا ڈیرا وہِیں لگا لِیا اور وہاں اِضحا ق کے نوکروں نے ایک کُنواں کھودا۔
  • تب ابی مَلِک اپنے دوست اخوزت اور اپنے سِپہ سالار فِیکُل کو ساتھ لے کر جرار سے اُس کے پاس گیا۔
  • اِضحا ق نے اُن سے کہا کہ تُم میرے پاس کیوں کر آئے حالانکہ مُجھ سے کِینہ رکھتے ہو اور مُجھ کو اپنے پاس سے نِکال دِیا؟۔
  • اُنہوں نے کہا ہم نے خُوب صفائی سے دیکھا کہ خُداوند تیرے ساتھ ہے سو ہم نے کہا کہ ہمارے اور تیرے درمیان قَسم ہو جائے اور ہم تیرے ساتھ عہد کریں۔
  • کہ جَیسے ہم نے تُجھے چُھؤا تک نہیں اور سِوا نیکی کے تُجھ سے اور کُچھ نہیں کِیا اور تُجھ کو سلامت رُخصت کِیاتُو بھی ہم سے کوئی بدی نہ کرے گا کیونکہ تُو اب خُداوند کی طرف سے مُبارک ہے۔
  • تب اُس نے اُن کے لِئے ضِیافت تیّار کی اور اُنہوں نے کھایا پِیا۔
  • اور وہ صُبح سویرے اُٹھے اور آپس میں قَسم کھائی اور اِضحاق نے اُن کو رُخصت کِیا اور وہ اُس کے پاس سے سلامت چلے گئے۔
  • اُسی روز اِضحا ق کے نوکروں نے آ کر اُس سے اُس کُنوئیں کا ذِکر کِیا جِسے اُنہوں نے کھودا تھا اور کہا کہ ہم کو پانی مِل گیا۔
  • سو اُس نے اُس کا نام سبع رکھّا اِسی لِئے وہ شہر آج تک بیرسبع کہلاتا ہے۔
  • جب عیسو چالِیس برس کا ہُؤا تو اُس نے بیر ی حِتّی کی بیٹی یہودِتھ اور اَیلون حِتّی کی بیٹی بشامتھ سے بیاہ کِیا۔
  • اور وہ اِضحا ق اور رِبقہ کے لِئے وبالِ جان ہُوئِیں۔
  • جب اِضحاق ضعِیف ہو گیا اور اُس کی آنکھیں اَیسی دُھندلا گئیِں کہ اُسے دِکھائی نہ دیتا تھا تو اُس نے اپنے بڑے بیٹے عیسو کو بُلایا اور کہا اَے میرے بیٹے! اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں۔
  • تب اُس نے کہا دیکھ! مَیں تو ضعِیف ہو گیا اور مُجھے اپنی مَوت کا دِن معلُوم نہیں۔
  • سو اب تُو ذرا اپنا ہتھیار اپنا ترکش اور اپنی کمان لے کر جنگل کو نِکل جا اور میرے لِئے شِکار مار لا۔
  • اور میری حسب ِپسند لذِیذ کھانا میرے لِئے تیّار کر کے میرے آگے لے آ تاکہ مَیں کھاؤں اور اپنے مَرنے سے پہلے دِل سے تُجھے دُعا دُوں۔
  • اور جب اِضحاق اپنے بیٹے عیسو سے باتیں کر رہا تھا تو رِبقہ سُن رہی تھی اور عیسو جنگل کو نِکل گیا کہ شِکار مار کر لائے۔
  • تب رِبقہ نے اپنے بیٹے یعقُوب سے کہا کہ دیکھ مَیں نے تیرے باپ کو تیرے بھائی عیسو سے یہ کہتے سُنا کہ۔
  • میرے لِئے شِکار مار کر لذِیذ کھانا میرے واسطے تیّار کر تاکہ مَیں کھاؤں اور اپنے مَرنے سے پیشتر خُداوند کے آگے تُجھے دُعا دُوں۔
  • سو اَے میرے بیٹے اِس حُکم کے مُطابِق جو مَیں تُجھے دیتی ہُوں میری بات کو مان۔
  • اور جا کر ریوڑ میں سے بکری کے دو اچھّے ا چھّے بچّے مُجھے لا دے اور مَیں اُن کو لے کر تیرے باپ کے لِئے اُس کی حسب ِپسند لذِیذ کھانا تیّار کر دُوں گی۔
  • اور تُو اُسے اپنے باپ کے آگے لے جانا تاکہ وہ کھائے اور اپنے مَرنے سے پیشتر تُجھے دُعا دے۔
  • تب یعقُوب نے اپنی ماں رِبقہ سے کہا دیکھ میرے بھائی عیسو کے جِسم پر بال ہیں اور میرا جِسم صاف ہے۔
  • شاید میرا باپ مُجھے ٹٹولے تو مَیں اُس کی نظر میں دغاباز ٹھہرُوں گا اور برکت نہیں بلکہ لَعنت کماؤں گا۔
  • اُس کی ماں نے اُسے کہا اَے میرے بیٹے! تیری لَعنت مُجھ پر آئے ۔ تُو صِرف میری بات مان اور جا کر وہ بچّے مُجھے لا دے۔
  • تب وہ گیا اور اُن کو لا کر اپنی ماں کو دِیا اور اُس کی ماں نے اُس کے باپ کی حسب ِپسند لذِیذ کھانا تیّار کِیا۔
  • اور رِبقہ نے اپنے بڑے بیٹے عیسو کے نفِیس لِباس جو اُس کے پاس گھر میں تھے لے کر اُن کو اپنے چھوٹے بیٹے یعقُوب کو پہنایا۔
  • اور بکری کے بچّوں کی کھالیں اُس کے ہاتھوں اور اُس کی گردن پر جہاں بال نہ تھے لپیٹ دِیں۔
  • اور وہ لذِیذ کھانا اور روٹی جو اُس نے تیّار کی تھی اپنے بیٹے یعقُوب کے ہاتھ میں دے دی۔
  • تب اُس نے باپ کے پاس آ کر کہا اَے میرے باپ! اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں ۔ تُو کون ہے میرے بیٹے؟۔
  • یعقُوب نے اپنے باپ سے کہا مَیں تیرا پہلوٹھا بیٹا عیسو ہُوں ۔ مَیں نے تیرے کہنے کے مُطابِق کِیا ہے ۔ سو ذرا اُٹھ اور بَیٹھ کر میرے شِکار کا گوشت کھا تاکہ تُو دِل سے مُجھے دُعا دے۔
  • تب اِضحاق نے اپنے بیٹے سے کہا بیٹا! تُجھے یہ اِس قدر جلد کَیسے مِل گیا؟ اُس نے کہا اِس لِئے کہ خُداوند تیرے خُدا نے میرا کام بنا دِیا۔
  • تب اِضحا ق نے یعقُوب سے کہا اَے میرے بیٹے ذرا نزدِیک آ کہ مَیں تُجھے ٹٹولُوں کہ تُو میرا وُہی بیٹا عیسو ہے یا نہیں۔
  • اور یعقُوب اپنے باپ اِضحاق کے نزدِیک گیا اور اُس نے اُسے ٹٹول کر کہا کہ آواز تو یعقُوب کی ہے پر ہاتھ عیسو کے ہیں۔
  • اور اُس نے اُسے نہ پہچانا اِس لِئے کہ اُس کے ہاتھوں پر اُس کے بھائی عیسو کے ہاتھوں کی طرح بال تھے ۔ سو اُس نے اُسے دُعا دی۔
  • اور اُس نے پُوچھا کہ کیا تُو میرا بیٹا عیسو ہی ہے؟ اُس نے کہا مَیں وُہی ہُوں۔
  • تب اُس نے کہا کھانا میرے آگے لے آ اور مَیں اپنے بیٹے کے شِکار کا گوشت کھاؤں گاتاکہ دِل سے تُجھے دُعا دُوں ۔ سو وہ اُسے اُس کے نزدِیک لے آیا اور اُس نے کھایا اور وہ اُس کے لِئے مَے لایا اور اُس نے پی۔
  • پِھر اُس کے باپ اِضحاق نے اُس سے کہا اَے میرے بیٹے! اب پاس آ کر مُجھے چُوم۔
  • اُس نے پاس جا کر اُسے چُوما ۔ تب اُس نے اُس کے لِباس کی خُوشبُو پائی اور اُسے دُعا دے کر کہادیکھو! میرے بیٹے کی مہک اُس کھیت کی مہک کی مانِند ہے جِسے خُداوند نے برکت دی ہو۔
  • خُدا آسمان کی اوس اور زمِین کی فربہی اور بُہت سا اناج اور مَے تُجھے بخشے!۔
  • قومیں تیری خِدمت کریں اور قبیلے تیرے سامنے جُھکیں ! تُو اپنے بھائِیوں کا سردار ہواور تیری ماں کے بیٹے تیرے آگے جُھکیں !جو تُجھ پر لَعنت کرے وہ خُود لَعنتی ہواور جو تُجھے دُعا دے وہ برکت پائے!۔
  • جب اِضحا ق یعقُوب کو دُعا دے چُکا اور یعقُو ب اپنے باپ اِضحاق کے پاس سے نِکلا ہی تھا کہ اُس کا بھائی عیسو اپنے شِکار سے لَوٹا۔
  • وہ بھی لذِیذ کھانا پکا کر اپنے باپ کے پاس لایا اور اُس نے اپنے باپ سے کہا میرا باپ اُٹھ کر اپنے بیٹے کے شِکار کا گوشت کھائے تاکہ دِل سے مُجھے دُعا دے۔
  • اُس کے باپ اِضحاق نے اُس سے پُوچھا کہ تُو کَون ہے؟ اُس نے کہا مَیں تیرا پہلوٹھا بیٹا عیسو ہُوں۔
  • تب تو اِضحاق بشِدّت کانپنے لگا اور اُس نے کہا پِھر وہ کَون تھا جو شِکار مار کر میرے پاس لے آیا اور مَیں نے تیرے آنے سے پہلے سب میں سے تھوڑا تھوڑا کھایا اور اُسے دُعا دی؟ اور مُبارک بھی وُہی ہو گا۔
  • عیسو اپنے باپ کی باتیں سُنتے ہی بڑی بُلند اور حسرت ناک آواز سے چِلّا اُٹھا اور اپنے باپ سے کہا مُجھ کو بھی دُعا دے۔ اَے میرے باپ! مُجھ کو بھی۔
  • اُس نے کہا تیرا بھائی دغا سے آیا اور تیری برکت لے گیا۔
  • تب اُس نے کہا کیا اُس کا نام یعقُوب ٹِھیک نہیں رکھّا گیا؟ کیونکہ اُس نے دوبارہ مُجھے اڑنگا مارا ۔ اُس نے میرا پہلوٹھے کا حق تو لے ہی لِیا تھا اور دیکھ! اب وہ میری برکت بھی لے گیا ۔ پِھر اُس نے کہا کیا تُو نے میرے لِئے کوئی برکت نہیں رکھ چھوڑی ہے؟۔
  • اِضحاق نے عیسو کو جواب دِیا کہ دیکھ مَیں نے اُسے تیرا سردار ٹھہرایا اور اُس کے سب بھائِیوں کو اُس کے سُپرد کِیا کہ خادِم ہوں اور اناج اور مَے اُس کی پرورِش کے لِئے بتائی ۔ اب اَے میرے بیٹے تیرے لِئے مَیں کیا کرُوں؟۔
  • تب عیسو نے اپنے باپ سے کہا کیا تیرے پاس ایک ہی برکت ہے اَے میرے باپ؟ مُجھے بھی دُعا دے ۔ اَے میرے باپ! مُجھے بھی اور عیسو چِلّا چِلّا کر رویا۔
  • تب اُس کے باپ اِضحاق نے اُس سے کہا دیکھ! زرخیز زمِین میں تیرا مسکن ہو اور اُوپر سے آسمان کی شبنم اُس پر پڑے!۔
  • تیری اَوقات بسری تیری تلوار سے ہو اور تُو اپنے بھائی کی خِدمت کرے ! اور جب تُو آزادہو تو اپنے بھائی کاجُؤا اپنی گردن پر سے اُتارپھینکے۔
  • اور عیسو نے یعقُوب سے اُس برکت کے سبب سے جو اُس کے باپ نے اُسے بخشی کِینہ رکھّا اور عیسو نے اپنے دِل میں کہا کہ میرے باپ کے ماتم کے دِن نزدِیک ہیں ۔ پِھر مَیں اپنے بھائی یعقُوب کو مار ڈالُوں گا۔
  • اور رِبقہ کو اُس کے بڑے بیٹے عیسو کی یہ باتیں بتائی گئِیں ۔ تب اُس نے اپنے چھوٹے بیٹے یعقُوب کو بُلوا کر اُس سے کہا کہ دیکھ تیرا بھائی عیسو تُجھے مار ڈالنے پر ہے اور یِہی سوچ سوچ کر اپنے کو تسلّی دے رہا ہے۔
  • سو اَے میرے بیٹے تُو میری بات مان اور اُٹھ کر حاران کو میرے بھائی لابن کے پاس بھاگ جا۔
  • اور تھوڑے دِن اُس کے ساتھ رہ جب تک کہ تیرے بھائی کی خفگی اُتر نہ جائے۔
  • یعنی جب تک تیرے بھائی کا قہر تیری طرف سے ٹھنڈا نہ ہو اور وہ اُس بات کو جو تُو نے اُس سے کی ہے بُھول نہ جائے ۔ تب مَیں تُجھے وہاں سے بُلوا بھیجوں گی ۔ مَیں ایک ہی دِن میں تم دونوں کو کیوں کھو بَیٹھوں؟۔
  • اور رِبقہ نے اِضحاق سے کہا مَیں حِتّی لڑکیوں کے سبب سے اپنی زِندگی سے تنگ ہُوں ۔ سو اگر یعقُوب حِتّی لڑکیوں میں سے جَیسی اِس مُلک کی لڑکیاں ہیں کِسی سے بیاہ کر لے تو میری زِندگی میں کیا لُطف رہے گا؟۔
  • تب اِضحا ق نے یعقُوب کو بُلایا اور اُسے دُعا دی اور اُسے تاکِید کی کہ تُو کنعانی لڑکیوں میں سے کِسی سے بیاہ نہ کرنا۔
  • تُو اُٹھ کر فدّان ارام کو اپنے نانا بیتوایل کے گھر جا اور وہاں سے اپنے ماموں لابن کی بیٹِیوں میں سے ایک کو بیاہ لا۔
  • اور قادِرِ مُطلق خُدا تُجھے برکت بخشے اور تُجھے برومند کرے اور بڑھائے کہ تُجھ سے قوموں کے جتھے پَیدا ہوں۔
  • اور وہ ابرہام کی برکت تُجھے اور تیرے ساتھ تیری نسل کو دے کہ تیری مُسافرت کی یہ سر زمِین جو خُدا نے ابرہام کو دی تیری مِیراث ہو جائے!۔
  • سو اِضحاق نے یعقُوب کو رُخصت کِیا اور وہ فدّان ارام میں لابن کے پاس جو ارامی بیتوایل کا بیٹا اور یعقُوب اور عیسو کی ماں رِبقہ کا بھائی تھا گیا۔
  • پس جب عیسو نے دیکھا کہ اِضحاق نے یعقُوب کو دُعا دے کر اُسے فدّان ارام کو بھیجا ہے تاکہ وہ وہاں سے بِیوی بیاہ کر لائے اور اُسے دُعا دیتے وقت یہ تاکِید بھی کی ہے کہ تُو کنعانی لڑکیوں میں سے کِسی سے بیاہ نہ کرنا۔
  • اور یعقُوب اپنے ماں باپ کی بات مان کر فدّان ارام کو چلا گیا۔
  • اور عیسو نے یہ بھی دیکھا کہ کنعانی لڑکیاں اُس کے باپ اِضحا ق کو بُری لگتی ہیں۔
  • تو عیسو اِسمٰعیل کے پاس گیا اور مہلت کو جو اِسمٰعیل بِن ابرہام کی بیٹی اور نبایوت کی بہن تھی بیاہ کر اُسے اپنی اور بِیویوں میں شامِل کِیا۔
  • اور یعقُوب بیرسبع سے نِکل کر حاران کی طرف چلا۔
  • اور ایک جگہ پُہنچ کر ساری رات وہِیں رہا کیونکہ سُورج ڈُوب گیا تھا اور اُس نے اُس جگہ کے پتھّروں میں سے ایک اُٹھا کر اپنے سرہانے دھر لِیا اور اُسی جگہ سونے کو لیٹ گیا۔
  • اور خواب میں کیا دیکھتا ہے کہ ایک سِیڑھی زمِین پر کھڑی ہے اور اُس کا سِرا آسمان تک پُہنچاہُؤا ہے اور خُدا کے فرِشتے اُس پر سے چڑھتے اُترتے ہیں۔
  • اور خُداوند اُس کے اُوپر کھڑا کہہ رہا ہے کہ مَیں خُداوند تیرے باپ ابرہام کا خُدا اور اِضحاق کا خُدا ہُوں ۔ مَیں یہ زمِین جِس پر تُو لیٹا ہے تُجھے اور تیری نسل کو دُوں گا۔
  • اور تیری نسل زمِین کی گرد کے ذرّوں کی مانِند ہو گی اور تُو مشرِق اور مغرِب اور شمال اور جنُوب میں پَھیل جائے گا اور زمِین کے سب قبیلے تیرے اور تیری نسل کے وسِیلہ سے برکت پائیں گے۔
  • اور دیکھ مَیں تیرے ساتھ ہُوں اور ہر جگہ جہاں کہِیں تُو جائے تیری حفاظت کرُوں گا اور تُجھ کو اِس مُلک میں پِھر لاؤں گا اور جو مَیں نے تُجھ سے کہا ہے جب تک اُسے پُورا نہ کر لُوں تُجھے نہیں چھوڑُوں گا۔
  • تب یعقُوب جاگ اُٹھا اور کہنے لگا کہ یقیناً خُداوند اِس جگہ ہے اور مُجھے معلُوم نہ تھا۔
  • اور اُس نے ڈر کر کہا یہ کَیسی بھیانک جگہ ہے! سو یہ خُدا کے گھر اور آسمان کے آستانہ کے سِوا اور کُچھ نہ ہو گا۔
  • اور یعقُوب صُبح سویرے اُٹھا اور اُس پتھّر کو جِسے اُس نے اپنے سرہانے دھرا تھا لے کر سُتُون کی طرح کھڑا کِیا اور اُس کے سِرے پر تیل ڈالا۔
  • اور اُس جگہ کا نام بَیت ایل رکھّا لیکن پہلے اُس بستی کا نام لُوز تھا۔
  • اور یعقُوب نے مَنّت مانی اور کہا کہ اگر خُدا میرے ساتھ رہے اور جو سفر مَیں کر رہا ہُوں اِس میں میری حِفاظت کرے اور مُجھے کھانے کو روٹی اور پہننے کو کپڑا دیتا رہے۔
  • اور مَیں اپنے باپ کے گھر سلامت لَوٹ آؤں تو خُداوند میرا خُدا ہو گا۔
  • اور یہ پتھّر جو مَیں نے سُتُون سا کھڑا کِیا ہے خُدا کا گھر ہو گا اور جو کچھ تُو مُجھے دے اُس کا دسواں حِصّہ ضرُور ہی تُجھے دِیا کرُوں گا۔
  • اور یعقُوب آگے چل کر مشرِقی لوگوں کے مُلک میں پُہنچا۔
  • اور اُس نے دیکھا کہ مَیدان میں ایک کُنواں ہے اور کُنوئیں کے نزدِیک بھیڑ بکریوں کے تِین ریوڑ بَیٹھے ہیں کیونکہ چرواہے اِسی کُنوئیں سے ریوڑوں کو پانی پِلاتے تھے اورکُنوئیں کے مُنہ پر ایک بڑا پتھّر دھرا رہتا تھا۔
  • اور جب سب ریوڑ وہاں اِکٹھّے ہوتے تھے تب وہ اُس پتھّر کو کُنوئیں کے مُنہ پر سے ڈُھلکاتے اور بھیڑوں کو پانی پِلا کر اُس پتھّر کو پِھر اُسی جگہ کُنوئیں کے مُنہ پر رکھ دیتے تھے۔
  • تب یعقُوب نے اُن سے کہا اَے میرے بھائِیو تُم کہاں کے ہو؟ اُنہوں نے کہا ہم حاران کے ہیں۔
  • پِھر اُس نے پُوچھا کہ تُم نحور کے بیٹے لابن سے واقِف ہو؟ اُنہوں نے کہا ہم واقِف ہیں۔
  • اُس نے پُوچھا کیا وہ خیریت سے ہے؟ اُنہوں نے کہا خیریت سے ہے اور وہ دیکھ اُس کی بیٹی راخِل بھیڑ بکریوں کے ساتھ چلی آتی ہے۔
  • اور اُس نے کہا دیکھو ابھی تو دِن بُہت ہے اور چَوپایوں کے جمع ہونے کا وقت نہیں ۔ تُم بھیڑ بکریوں کو پانی پلا کر پِھرچرانے کو لے جاؤ۔
  • اُنہوں نے کہا ہم اَیسا نہیں کر سکتے جب تک کہ سب ریوڑ جمع نہ ہو جائیں ۔ تب ہم اُس پتھّر کو کُنوئیں کے مُنہ پرسے ڈُھلکاتے ہیں اور بھیڑ بکریوں کو پانی پلاتے ہیں۔
  • وہ اُن سے باتیں کر ہی رہا تھا کہ راخِل اپنے باپ کی بھیڑ بکریوں کے ساتھ آئی کیونکہ وہ اُن کو چرایا کرتی تھی۔
  • جب یعقُوب نے اپنے ماموں لابن کی بیٹی راخِل کو اور اپنے ماموں لابن کے ریوڑ کو دیکھا تو وہ نزدِیک گیا اور پتھّر کو کُنوئیں کے مُنہ پر سے ڈُھلکا کر اپنے ماموں لابن کے ریوڑ کو پانی پلایا۔
  • اور یعقُوب نے راخِل کو چُوما اور چِلّا چِلّاکر رویا۔
  • اور یعقُوب نے راخِل سے کہا کہ مَیں تیرے باپ کا رِشتہ دار اور رِبقہ کا بیٹا ہُوں ۔ تب اُس نے دَوڑ کر اپنے باپ کو خبر دی۔
  • لابن اپنے بھانجے کی خبر پاتے ہی اُس سے مِلنے کو دَوڑا اور اُس کو گلے لگایا اور چُوما اور اُسے اپنے گھر لایا تب اُس نے لابن کو اپنا سارا حال بتایا۔
  • لابن نے اُسے کہا کہ تُو واقِعی میری ہڈّی اور میرا گوشت ہے ۔ سو وہ ایک مہِینہ اُس کے ساتھ رہا۔
  • تب لابن نے یعقُوب سے کہا چُونکہ تُو میرا رِشتہ دار ہے تو کیا اِس لِئے لازِم ہے کہ تُو میری خِدمت مُفت کرے؟ سو مُجھے بتا کہ تیری اُجرت کیا ہو گی؟۔
  • اور لابن کی دو بیٹِیاں تِھیں ۔ بڑی کا نام لیاہ اور چھوٹی کا نام راخِل تھا۔
  • لیاہ کی آنکھیں چُندھی تِھیں پر راخِل حسِین اور خُوب صُورت تھی۔
  • اور یعقُوب راخِل پر فریفتہ تھا ۔ سو اُس نے کہا کہ تیری چھوٹی بیٹی راخِل کی خاطِر مَیں سات برس تیری خِدمت کر دُوں گا۔
  • لابن نے کہا اُسے غَیر آدمی کو دینے کی جگہ تو تُجھی کو دینا بہتر ہے ۔ تُو میرے پاس رہ۔
  • چُنانچہ یعقُوب سات برس تک راخِل کی خاطِر خِدمت کرتا رہا پر وہ اُسے راخِل کی مُحبّت کے سبب سے چند دِنوں کے برابر معلُوم ہُوئے۔
  • اور یعقُوب نے لابن سے کہا کہ میری مُدّت پُوری ہو گئی ۔ سو میری بِیوی مُجھے دے تاکہ مَیں اُس کے پاس جاؤں۔
  • تب لابن نے اُس جگہ کے سب لوگوں کو بُلا کر جمع کِیا اور اُن کی ضِیافت کی۔
  • اور جب شام ہُوئی تو اپنی بیٹی لیاہ کو اُس کے پاس لے آیا اور یعقُوب اُس سے ہم آغوش ہُؤا۔
  • اور لابن نے اپنی لَونڈی زِلفہ اپنی بیٹی لیاہ کے ساتھ کر دی کہ اُس کی لَونڈی ہو۔
  • جب صُبح کو معلُوم ہُؤا کہ یہ تو لیاہ ہے تب اُس نے لابن سے کہا کہ تُو نے مُجھ سے یہ کیا کِیا؟ کیا مَیں نے جو تیری خِدمت کی وہ راخِل کی خاطِر نہ تھی؟ پِھر تُو نے کیوں مُجھے دھوکا دِیا؟۔
  • لابن نے کہا ہمارے مُلک میں یہ دستُور نہیں کہ پہلوٹھی سے پہلے چھوٹی کو بیاہ دیں۔
  • تُو اِس کا ہفتہ پُورا کر دے پِھر ہم دُوسری بھی تُجھے دے دیں گے جِس کی خاطِر تُجھے سات برس اَور میری خِدمت کرنی ہو گی۔
  • یعقُوب نے اَیسا ہی کِیا کہ لیاہ کا ہفتہ پُورا کِیا تب لابن نے اپنی بیٹی راخِل بھی اُسے بیاہ دی۔
  • اور اپنی لَونڈی بِلہا ہ اپنی بیٹی راخِل کے ساتھ کر دی کہ اُس کی لَونڈی ہو۔
  • سو وہ راخِل سے بھی ہم آغوش ہُؤا اور وہ لیاہ سے زیادہ راخِل کو چاہتا تھا اور سات برس اَور ساتھ رہ کر لابن کی خِدمت کی۔
  • اور جب خُداوند نے دیکھا کہ لیاہ سے نفرت کی گئی تو اُس نے اُس کا رَحِم کھولا مگر راخِل بانجھ رہی۔
  • اور لیاہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام رُوبِن رکھّا کیونکہ اُس نے کہا کہ خُداوند نے میرا دُکھ دیکھ لِیا سو میرا شَوہر اب مُجھے پیار کرے گا۔
  • وہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا ۔ تب اُس نے کہا کہ خُداوند نے سُنا کہ مُجھ سے نفرت کی گئی اِس لِئے اُس نے مُجھے یہ بھی بخشا ۔ سو اُس نے اُس کا نام شمعُو ن رکھّا۔
  • اور وہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا ۔ تب اُس نے کہا کہ اب اِس بار میرے شَوہر کو مجھ سے لگن ہو گی کیونکہ اُس سے میرے تِین بیٹے ہُوئے اِس لِئے اُس کا نام لاوی رکھّا گیا۔
  • اور وہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا ۔ تب اُس نے کہا کہ اب مَیں خُداوند کی سِتایش کرُوں گی اِس لِئے اُس کا نام یہُوداہ رکھّا ۔ پِھر اُس کے اَولاد ہونے میں توقُّف ہُؤا۔
  • اور جب راخِل نے دیکھا کہ یعقُوب سے اُس کے اَولاد نہیں ہوتی تو راخِل کو اپنی بہن پر رشک آیا سو وہ یعقُوب سے کہنے لگی کہ مُجھے بھی اَولاد دے نہیں تو مَیں مَر جاؤں گی۔
  • تب یعقُوب کا قہر راخِل پر بھڑکا اور اُس نے کہا کیا مَیں خُدا کی جگہ ہُوں جِس نے تُجھ کو اَولاد سے محرُوم رکھّا ہے؟۔
  • اُس نے کہا دیکھ میری لَونڈی بِلہا ہ حاضِر ہے ۔ اُس کے پاس جا تاکہ میرے لِئے اُس سے اَولاد ہو اور وہ اَولاد میری ٹھہرے۔
  • اور اُس نے اپنی لَونڈی بِلہا ہ کو اُسے دِیا کہ اُس کی بِیوی بنے اور یعقُوب اُس کے پاس گیا۔
  • اور بِلہا ہ حامِلہ ہُوئی اور یعقُوب سے اُس کے بیٹا ہُؤا۔
  • تب راخِل نے کہا کہ خُدا نے میرا اِنصاف کِیا اور میری فریاد بھی سُنی اور مُجھ کو بیٹا بخشا اِس لِئے اُس نے اُس کا نام دان رکھّا۔
  • اور راخِل کی لَونڈی بِلہاہ پِھرحامِلہ ہُوئی اور یعقُوب سے اُس کے دُوسرا بیٹا ہُؤا۔
  • تب راخِل نے کہا مَیں اپنی بہن کے ساتھ نِہایت زور مار مار کر کُشتی لڑی اور مَیں نے فتح پائی ۔ سو اُس نے اُس کا نام نفتالی رکھّا۔
  • جب لیاہ نے دیکھا کہ وہ جننے سے رہ گئی تو اُس نے اپنی لَونڈی زِلفہ کو لے کر یعقُوب کو دِیا کہ اُس کی بِیوی بنے۔
  • اور لیاہ کی لَونڈی زِلفہ کے بھی یعقُوب سے ایک بیٹا ہُؤا۔
  • تب لیاہ نے کہا زہے قِسمت! سو اُس نے اُس کا نام جد رکھّا۔
  • لیاہ کی لَونڈی زِلفہ کے یعقُوب سے پِھر ایک بیٹا ہُؤا۔
  • تب لیاہ نے کہا مَیں خوش قِسمت ہُوں ۔ عورتیں مُجھے خُوش قِسمت کہیں گی اور اُس نے اُس کا نام آشر رکھّا۔
  • اور رُوبِن گیہُوں کاٹنے کے موسم میں گھر سے نِکلا اور اُسے کھیت میں مردُم گیاہ مِل گئے اور وہ اپنی ماں لیاہ کے پاس لے آیا ۔ تب راخِل نے لیاہ سے کہا کہ اپنے بیٹے کے مردُم گیاہ میں سے مُجھے بھی کُچھ دے دے۔
  • اُس نے کہا کیا یہ چھوٹی بات ہے کہ تُونے میرے شَوہر کو لے لِیا اور اب کیا میرے بیٹے کے مردُم گیاہ بھی لینا چاہتی ہے؟ راخِل نے کہا بس تو آج رات وہ تیرے بیٹے کے مردُم گیاہ کی خاطِر تیرے ساتھ سوئے گا۔
  • جب یعقُوب شام کو کھیت سے آرہا تھا تو لیاہ آگے سے اُس سے مِلنے کو گئی اور کہنے لگی کہ تُجھے میرے پاس آنا ہو گا کیونکہ مَیں نے اپنے بیٹے کے مردُم گیاہ کے بدلے تُجھے اُجرت پر لِیا ہے ۔ سو وہ اُس رات اُسی کے ساتھ سویا۔
  • اور خُدا نے لیاہ کی سُنی اور وہ حامِلہ ہُوئی اور یعقُوب سے اُس کے پانچواں بیٹا ہُؤا۔
  • تب لیاہ نے کہا کہ خُدا نے میری اُجرت مُجھے دی کیونکہ مَیں نے اپنے شَوہر کو اپنی لَونڈی دی اور اُس نے اُس کا نام اِشکار رکھّا۔
  • اور لیاہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور یعقُوب سے اُس کے چھٹا بیٹا ہُؤا۔
  • تب لیاہ نے کہا کہ خُدا نے اچھّا مَہر مُجھے بخشا ۔ اب میرا شَوہر میرے ساتھ رہے گا کیونکہ میرے اُس سے چھ بیٹے ہو چُکے ہیں ۔ سو اُس نے اُس کا نام زبُولُون رکھّا۔
  • اِس کے بعد اُس کے ایک بیٹی ہُوئی اور اُس نے اُس کا نام دِینہ رکھّا۔
  • اور خُدا نے راخِل کو یاد کِیا اور خُدا نے اُس کی سُن کر اُس کے رَحِم کو کھولا۔
  • اور وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا ۔ تب اُس نے کہا کہ خُدا نے مُجھ سے رُسوائی دُور کی۔
  • اور اُس نے اُس کا نام یُوسف یہ کہہ کر رکھّا کہ خُداوند مُجھ کو ایک اور بیٹا بخشے۔
  • اور جب راخِل سے یُوسف پَیدا ہُؤا تو یعقُوب نے لابن سے کہا مُجھے رُخصت کر کہ مَیں اپنے گھر اور اپنے وطن کو جاؤں۔
  • میری بِیویاں اور میرے بال بچّے جِن کی خاطِر مَیں نے تیری خِدمت کی ہے میرے حوالہ کر اور مُجھے جانے دے کیونکہ تُوآپ جانتا ہے کہ مَیں نے تیری کَیسی خِدمت کی ہے۔
  • تب لابن نے اُسے کہا اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو یہِیں رہ کیونکہ مَیں جان گیا ہُوں کہ خُداوندنے تیرے سبب سے مُجھ کو برکت بخشی ہے۔
  • اور یہ بھی کہا کہ مُجھ سے تُو اپنی اُجرت ٹھہرا لے اور مَیں تُجھے دِیا کرُوں گا۔
  • اُس نے اُسے کہا کہ تُو آپ جانتا ہے کہ مَیں نے تیری کَیسی خِدمت کی اور تیرے جانور میرے ساتھ کَیسے رہے۔
  • کیونکہ میرے آنے سے پہلے یہ تھوڑے تھے اور اب بڑھ کر بُہت سے ہو گئے ہیں اور خُداوند نے جہاں جہاں میرے قدم پڑے تُجھے برکت بخشی ۔ اب مَیں اپنے گھر کا بندوبست کب کرُوں؟۔
  • اُس نے کہا تُجھے مَیں کیا دُوں؟ یعقُوب نے کہا تُو مُجھے کُچھ نہ دینا پر اگر تُو میرے لِئے ایک کام کر دے تو مَیں تیری بھیڑ بکریوں کو پِھرچراؤں گا اور اُن کی نِگہبانی کرُوں گا۔
  • مَیں آج تیری سب بھیڑ بکریوں میں چکّر لگاؤں گا اور جِتنی بھیڑیں چِتلی اور ابلق اور کالی ہوں اور جِتنی بکریاں ابلق اور چِتلی ہوں اُن سب کو الگ ایک طرف کر دُوں گا ۔ اِن ہی کو مَیں اپنی اُجرت ٹھہراتا ہُوں۔
  • اور آیندہ جب کبھی میری اُجرت کا حِساب تیرے سامنے ہو تو میری صداقت آپ میری طرف سے اِس طرح بول اُٹھے گی کہ جو بکریاں چِتلی اور ابلق نہیں اور جو بھیڑیں کالی نہیں اگر وہ میرے پاس ہوں تو چُرائی ہُوئی سمجھی جائیں گی۔
  • لابن نے کہا مَیں راضی ہُوں ۔ جو تُو کہے وُہی سہی۔
  • اور اُس نے اُسی روز دھارِیدار اور ابلق بکروں کو اور سب چِتلی اور ابلق بکریوں کو جِن میں کُچھ سفیدی تھی اور تمام کالی بھیڑوں کو الگ کر کے اُن کو اپنے بیٹوں کے حوالہ کِیا۔
  • اور اُس نے اپنے اور یعقُوب کے درمِیان تِین دِن کے سفر کا فاصِلہ ٹھہرایا اور یعقُوب لابن کے باقی ریوڑوں کو چرانے لگا۔
  • اور یعقُوب نے سفیدہ اور بادام اور چنار کی ہری ہری چھڑِیاں لِیں اور اُن کو چِھیل چِھیل کر اِس طرح گنڈیدار بنا لِیا کہ اُن چھڑِیوں کی سفیدی دِکھائی دینے لگی۔
  • اور اُس نے وہ گنڈیدار چھڑِیاں بھیڑ بکریوں کے سامنے حَوضوں اور نالِیوں میں جہاں وہ پانی پِینے آتی تِھیں کھڑی کر دِیں اور جب وہ پانی پِینے آئِیں سو گابھن ہو گئِیں۔
  • اور اُن چھڑِیوں کے آگے گابھن ہونے کی وجہ سے اُنہوں نے دھاری دار چِتلے اور ابلق بچّے دِئے۔
  • اور یعقُوب نے بھیڑ بکریوں کے اُن بچّوں کو الگ کِیا اور لابن کی بھیڑ بکریوں کے مُنہ دھاری دار اور کالے بچّوں کی طرف پھیر دِئے اور اُس نے اپنے ریوڑوں کو جُدا کِیا اور لابن کی بھیڑ بکریوں میں مِلنے نہ دِیا۔
  • اور جب مضبُوط بھیڑ بکریاں گابھن ہوتی تِھیں تو یعقُوب چھڑِیوں کو نالِیوں میں اُن کی آنکھوں کے سامنے رکھ دیتا تھا تاکہ وہ اُن چھڑِیوں کے آگے گابھن ہوں۔
  • پر جب بھیڑ بکریاں دُبلی ہوتِیں تو وہ اُن کو وہاں نہیں رکھتا تھا ۔ سو دُبلی تو لابن کی رہیں اور مضبُوط یعقُوب کی ہو گئِیں۔
  • چُنانچہ وہ نِہایت بڑھتا گیا اور اُس کے پاس بُہت سے ریوڑ اور لَونڈیاں اور نوکر چاکر اور اُونٹ اورگدھے ہو گئے۔
  • اور اُس نے لابن کے بیٹوں کی یہ باتیں سُنیں کہ یعقُوب نے ہمارے باپ کا سب کُچھ لے لِیا اور ہمارے باپ کے مال کی بدَولت اُس کی یہ ساری شان و شَوکت ہے۔
  • اور یعقُوب نے لابن کے چہرے کو دیکھ کر تاڑ لِیا کہ اُس کا رُخ پہلے سے بدلا ہُؤا ہے۔
  • اور خُداوند نے یعقُوب سے کہا کہ تُو اپنے باپ دادا کے مُلک کو اور اپنے رِشتہ داروں کے پاس لَوٹ جا اور مَیں تیرے ساتھ رہُوں گا۔
  • تب یعقُوب نے راخِل اور لیاہ کو مَیدان میں جہاں اُس کی بھیڑ بکریاں تِھیں بُلوایا۔
  • اور اُن سے کہا مَیں دیکھتا ہُوں کہ تُمہارے باپ کا رُخ پہلے سے بدلا ہُؤا ہے پر میرے باپ کا خُدا میرے ساتھ رہا۔
  • تُم تو جانتی ہو کہ مَیں نے اپنے مقدُور بھر تُمہارے باپ کی خِدمت کی ہے۔
  • لیکن تُمہارے باپ نے مُجھے دھوکا دے دے کر دس بار میری مزدُوری بدلی پر خُدا نے اُس کو مُجھے نُقصان پُہنچانے نہ دِیا۔
  • جب اُس نے یہ کہا کہ چِتلے بچّے تیری اُجرت ہوں گے تو بھیڑ بکریاں چِتلے بچّے دینے لگیں اور جب کہا کہ دھاری دار بچّے تیرے ہوں گے تو بھیڑ بکریوں نے دھاری دار بچّے دِئے۔
  • یُوں خُدا نے تُمہارے باپ کے جانور لے کر مُجھے دے دِیے۔
  • اور جب بھیڑ بکریاں گابھن ہُوئِیں تو مَیں نے خواب میں دیکھا کہ جو بکرے بکریوں پر چڑھ رہے ہیں سو دھاری دار چِتلے اور چتکبرے ہیں۔
  • اور خُدا کے فرِشتہ نے خواب میں مُجھ سے کہا اَے یعقُوب ! مَیں نے کہا مَیں حاضِر ہُوں۔
  • تب اُس نے کہا کہ اب تُو اپنی آنکھ اُٹھا کر دیکھ کہ سب بکرے جو بکریوں پر چڑھ رہے ہیں دھاری دار چِتلے اور چتکبرے ہیں کیونکہ جو کُچھ لابن تُجھ سے کرتا ہے مَیں نے دیکھا۔
  • مَیں بَیت ایل کا خُدا ہُوں جہاں تُو نے سُتُون پر تیل ڈالا اور میری مَنّت مانی ۔ پس اب اُٹھ اور اِس مُلک سے نِکل کر اپنی زادبُوم کو لَوٹ جا۔
  • تب راخِل اور لیاہ نے اُسے جواب دِیا کیا اب بھی ہمارے باپ کے گھر میں کُچھ ہمارا بخرہ یا مِیراث ہے؟۔
  • کیا وہ ہم کو اجنبی کے برابر نہیں سمجھتا؟ کیونکہ اُس نے ہم کو بھی بیچ ڈالا اور ہمارے رُوپَے بھی کھا بَیٹھا۔
  • اِس لِئے اب جو دَولت خُدا نے ہمارے باپ سے لی وہ ہماری اور ہمارے فرزندوں کی ہے ۔ پس جو کُچھ خُدا نے تُجھ سے کہا ہے وُہی کر۔
  • تب یعقُوب نے اُٹھ کر اپنے بال بچّوں اور بِیویوں کو اُونٹوں پر بِٹھایا۔
  • اور اپنے سب جانوروں اور مال و اسباب کو جو اُس نے اِکٹھّا کِیا تھا یعنی وہ جانور جو اُسے فدّان ارام میں اُجرت میں مِلے تھے لے کر چلا تاکہ مُلکِ کنعا ن میں اپنے باپ اِضحا ق کے پاس جائے۔
  • اور لابن اپنی بھیڑوں کی پشم کترنے کو گیا ہُؤا تھا ۔ سو راخِل اپنے باپ کے بُتوں کو چُرا لے گئی۔
  • اور یعقُوب لابن ارامی کے پاس سے چوری سے چلا گیا کیونکہ اُسے اُس نے اپنے بھاگنے کی خبر نہ دی۔
  • سو وہ اپنا سب کُچھ لے کر بھاگا اور دریا پار ہو کر اپنا رُخ کوہِ جِلعاد کی طرف کِیا۔
  • اور تِیسرے دِن لابن کو خبر ہُوئی کہ یعقُوب بھاگ گیا۔
  • تب اُس نے اپنے بھائِیوں کو ہمراہ لے کر سات منزل تک اُس کا تعاقُب کِیا اور جِلعاد کے پہاڑ پر اُسے جا پکڑا۔
  • اور رات کو خُدا لابن ارامی کے پاس خواب میں آیا اور اُس سے کہا کہ خبردار تُو یعقُوب کو بُرا یا بھلا کُچھ نہ کہنا۔
  • اور لابن یعقُوب کے برابر جا پُہنچا اور یعقُوب نے اپنا خَیمہ پہاڑ پر کھڑا کر رکھّا تھا ۔ سو لابن نے بھی اپنے بھائِیوں کے ساتھ جِلعاد کے پہاڑ پر ڈیرا لگا لِیا۔
  • تب لابن نے یعقُوب سے کہا کہ تُو نے یہ کیا کِیا کہ میرے پاس سے چوری سے چلا آیا اور میری بیٹِیوں کو بھی اِس طرح لے آیا گویا وہ تلوار سے اسِیر کی گئی ہیں؟۔
  • تُو چُھپ کر کیوں بھاگا اور میرے پاس سے چوری سے کیوں چلا آیا اور مُجھے کُچھ کہا بھی نہیں ورنہ مَیں تُجھے خُوشی خُوشی طبلے اور بربط کے ساتھ گاتے بجاتے روانہ کرتا؟۔
  • اور مُجھے اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو چُومنے بھی نہ دِیا؟ یہ تُو نے بیہودہ کام کِیا۔
  • مُجھ میں اِتنا مقدُور ہے کہ تُم کو دُکھ دُوں لیکن تیرے باپ کے خُدا نے کل رات مُجھے یُوں کہا کہ خبردار تُو یعقُوب کو بُرا یا بھلا کُچھ نہ کہنا۔
  • خیر! اب تُو چلا آیا تو چلا آیا کیونکہ تُو اپنے باپ کے گھر کا بُہت مُشتاق ہے لیکن میرے بُتوں کو کیوں چُرا لایا؟۔
  • تب یعقُوب نے لابن سے کہا اِس لِئے کہ مَیں ڈرا کیونکہ مَیں نے سوچا کہ کہیِں تُو اپنی بیٹِیوں کو جبراً مجھ سے چِھین نہ لے۔
  • اب جِس کے پاس تُجھے تیرے بُت مِلیں وہ جِیتا نہیں بچے گا ۔ تیرا جو کُچھ میرے پاس نِکلے اُسے اِن بھائِیوں کے آگے پہچان کر لے لے کیونکہ یعقُوب کو معلُوم نہ تھا کہ راخِل اُن بُتوں کو چُرا لائی ہے۔
  • چُنانچہ لابن یعقُوب اور لیاہ اور دونوں لَونڈیوں کے خَیموں میں گیا پر اُن کو وہاں نہ پایا تب وہ لیاہ کے خَیمہ سے نِکل کر راخِل کے خَیمہ میں داخِل ہُؤا۔
  • اور راخِل اُن بُتوں کو لے کر اور اُن کو اُونٹ کے کجاوہ میں رکھ کر اُن پر بَیٹھ گئی تھی اور لابن نے سارے خَیمہ میں ٹٹول ٹٹول کر دیکھ لِیا پر اُن کو نہ پایا۔
  • تب وہ اپنے باپ سے کہنے لگی کہ اَے میرے بزُرگ! تُو اِس بات سے ناراض نہ ہونا کہ مَیں تیرے آگے اُٹھ نہیں سکتی کیونکہ مَیں اَیسے حال میں ہُوں جو عَورتوں کا ہُؤا کرتا ہے سو اُس نے ڈُھونڈا پر وہ بُت اُس کو نہ مِلے۔
  • تب یعقُوب نے غضب ناک ہو کر لابن کو ملامت کی اور یعقُوب لابن سے کہنے لگا کہ میرا کیا جُرم اور کیا قصُور ہے کہ تُو نے اَیسی تُندی سے میرا تعاقُب کِیا؟۔
  • تُونے جو میرا سارا اسباب ٹٹول ٹٹول کر دیکھ لِیا تو تُجھے تیرے گھر کے اسباب میں سے کیا چِیز مِلی؟ اگر کُچھ ہے تو اُسے میرے اور اپنے اِن بھائِیوں کے آگے رکھ کہ وہ ہم دونوں کے درمِیان اِنصاف کریں۔
  • مَیں پُورے بِیس برس تیرے ساتھ رہا ۔ نہ تو کبھی تیری بھیڑوں اور بکریوں کا گابھ گرا اور نہ تیرے ریوڑ کے مینڈھے مَیں نے کھائے۔
  • جِسے درِندوں نے پھاڑا مَیں اُسے تیرے پاس نہ لایا ۔ اُس کا نُقصان مَیں نے سہا ۔ جو دِن کو یا رات کو چوری گیا اُسے تُو نے مُجھ سے طلب کِیا۔
  • میرا حال یہ رہا کہ مَیں دِن کو گرمی اور رات کو سردی میں مَرا اور میری آنکھوں سے نِیند دُور رہتی تھی۔
  • مَیں بِیس برس تک تیرے گھر میں رہا ۔ چَودہ برس تک تو مَیں نے تیری دونوں بیٹِیوں کی خاطِر اور چھ برس تک تیری بھیڑ بکریوں کی خاطِر تیری خِدمت کی اور تُو نے دس بار میری مزدُوری بدل ڈالی۔
  • اگر میرے باپ کا خُدا ابرہام کا معبُود جِس کا رُعب اِضحا ق مانتا تھا میری طرف نہ ہوتا تو ضرُور ہی تُو اب مُجھے خالی ہاتھ جانے دیتا ۔ خُدا نے میری مُصِیبت اور میرے ہاتھوں کی محنت دیکھی ہے اور کل رات تُجھے ڈانٹا بھی۔
  • تب لابن نے یعقُوب کو جواب دِیا کہ یہ بیٹِیاں میری اور یہ لڑکے بھی میرے اور یہ بھیڑ بکریاں بھی میری ہیں بلکہ جو کُچھ تُجھے دِکھائی دیتا ہے وہ سب میرا ہی ہے ۔ سو مَیں آ ج کے دِن اپنی ہی بیٹِیوں سے یا اُن کے لڑکوں سے جو اُن کے ہُوئے کیا کر سکتا ہُوں؟۔
  • پس اب آ کہ مَیں اور تُو دونوں مِل کر آپس میں ایک عہد باندھیں اور وُہی میرے اور تیرے درمِیان گواہ رہے۔
  • تب یعقُوب نے ایک پتھّر لے کر اُسے سُتُون کی طرح کھڑا کِیا۔
  • اور یعقُوب نے اپنے بھائِیوں سے کہا کہ پتھّر جمع کرو ۔ اُنہوں نے پتھّر جمع کر کے ڈھیر لگا دِیا اور وہِیں اُس ڈھیر کے پاس اُنہوں نے کھانا کھایا۔
  • اور لابن نے اُس کا نام یجرشاہدُو تھا اور یعقُوب نے جِلعاد رکھّا۔
  • اور لابن نے کہا کہ یہ ڈھیرآج کے دِن میرے اور تیرے درمِیان گواہ ہو ۔ اِسی لِئے اُس کا نام جِلعاد رکھّا گیا۔
  • اور مِصفاہ بھی کیونکہ لابن نے کہا کہ جب ہم ایک دُوسرے سے غَیر حاضِر ہوں تو خُداوند میرے اور تیرے بِیچ نِگرانی کرتا رہے۔
  • اگر تُو میری بیٹِیوں کو دُکھ دے اور اُن کے سوا اور بِیویاں کرے تو کوئی آدمی ہمارے ساتھ نہیں ہے پر دیکھ خُدا میرے اور تیرے بِیچ میں گواہ ہے۔
  • لابن نے یعقُوب سے یہ بھی کہا کہ اِس ڈھیر کو دیکھ اور اِس سُتُون کو دیکھ جو مَیں نے اپنے اور تیرے بِیچ میں کھڑا کِیا ہے۔
  • یہ ڈھیر گواہ ہو اور یہ سُتُون گواہ ہو ۔ ضرر پُہنچانے کے لِئے نہ تو مَیں اِس ڈھیر سے اُدھر تیری طرف تجاوُز کرُوں اور نہ تُو اِس ڈھیر اور سُتُون سے اِدھر میری طرف تجاوُز کرے۔
  • ابرہام کا خُدا اور نحُور کا خُدا اور اُن کے باپ کا خُدا ہمارے بِیچ میں اِنصاف کرے اور یعقُوب نے اُس ذات کی قَسم کھائی جِس کا رُعب اُس کا باپ اِضحا ق مانتا تھا۔
  • تب یعقُوب نے وہِیں پہاڑ پر قُربانی چڑھائی اور اپنے بھائِیوں کو کھانے پر بُلایا اور اُنہوں نے کھانا کھایا اور رات پہاڑ پر کاٹی۔
  • اور لابن صُبح سویرے اُٹھا اور اپنے بیٹوں اور اپنی بیٹِیوں کو چُوما اور اُن کو دُعا دے کر روانہ ہو گیا اور اپنے مکان کو لَوٹا۔
  • اور یعقُوب نے بھی اپنی راہ لی اور خُدا کے فرِشتے اُسے مِلے۔
  • اور یعقُوب نے اُن کو دیکھ کر کہا کہ یہ خُدا کا لشکر ہے اور اُس جگہ کا نام مَحنایِم رکھّا۔
  • اور یعقُوب نے اپنے آگے آگے قاصدوں کو ادُو م کے مُلک کو جوشعیر کی سرزمِین میں ہے اپنے بھائی عیسو کے پاس بھیجا۔
  • اور اُن کو حُکم دِیا کہ تُم میرے خُداوند عیسو سے یہ کہنا کہ آپ کا بندہ یعقُوب کہتا ہے کہ مَیں لابن کے ہاں مُقِیم تھا اور اب تک وہِیں رہا۔
  • اور میرے پاس گائے بَیل اور گدھے اور بھیڑ بکریاں اور نوکر چاکر اور لَونڈیاں ہیں اور مَیں اپنے خُداوند کے پاس اِس لِئے خبر بھیجتا ہُوں کہ مُجھ پر آپ کے کرم کی نظر ہو۔
  • پس قاصِد یعقُوب کے پاس لَوٹ کر آئے اور کہنے لگے کہ ہم تیرے بھائی عیسو کے پاس گئے تھے ۔ وہ چار سَو آدمِیوں کو ساتھ لے کر تیری مُلاقات کو آرہا ہے۔
  • تب یعقُوب نِہایت ڈر گیا اور پریشان ہُؤا اور اُس نے اپنے ساتھ کے لوگوں اور بھیڑ بکریوں اور گائے بَیلوں اور اُونٹوں کے دو غول کِئے۔
  • اور سوچا کہ اگر عیسو ایک غول پر آ پڑے اور اُسے مارے تو دُوسرا غول بچ کر بھاگ جائے گا۔
  • اور یعقُوب نے کہا اَے میرے باپ ابرہام کے خُدا اور میرے باپ اِضحاق کے خُدا! اَے خُداوند جِس نے مُجھے یہ فرمایا کہ تُو اپنے مُلک کو اپنے رِشتہ داروں کے پاس لَوٹ جا اور مَیں تیرے ساتھ بھلائی کرُوں گا۔
  • مَیں تیری سب رحمتوں اور وفاداری کے مُقابلہ میں جو تُو نے اپنے بندہ کے ساتھ برتی ہے بِالکُل ہیچ ہُوں کیونکہ مَیں صِرف اپنی لاٹھی لے کر اِس یَرد ن کے پار گیا تھا اور اب اَیسا ہُوں کہ میرے دو غول ہیں۔
  • مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے میرے بھائی عیسو کے ہاتھ سے بچا لے کیونکہ مَیں اُس سے ڈرتا ہُوں کہ کہِیں وہ آ کر مُجھے اور بچّوں کو ماں سمیت مار نہ ڈالے۔
  • یہ تیرا ہی فرمان ہے کہ مَیں تیرے ساتھ ضرُور بھلائی کرُوں گا اور تیری نسل کو دریا کی ریت کی مانِندبناؤں گا جو کثرت کے سبب سے گِنی نہیں جا سکتی۔
  • اور وہ اُس رات وہِیں رہا اور جو اُس کے پاس تھا اُس میں سے اپنے بھائی عیسو کے لِئے یہ نذرانہ لِیا۔
  • دو سَو بکریاں اور بِیس بکرے ۔ دو سَو بھیڑیں اور بِیس مینڈھے۔
  • اور تِیس دُودھ دینے والی اُونٹنیاں بچّوں سمیت اور چالِیس گائیں اور دس بَیل بِیس گدھیاں اور دس گدھے۔
  • اور اُن کو جُدا جُدا غول کر کے نوکروں کو سَونپا اور اُن سے کہا کہ تُم میرے آگے آگے پار جاؤ اور غولوں کو ذرا دُور دُور رکھنا۔
  • اور اُس نے سب سے اگلے غول کے رکھوالے کو حُکم دِیا کہ جب میرا بھائی عیسو تُجھے مِلے اور تُجھ سے پُوچھے کہ تُو کِس کا نوکر ہے اور کہاں جاتا ہے اور یہ جانور جو تیرے آگے آگے ہیں کِس کے ہیں؟۔
  • تُو کہنا کہ یہ تیرے خادِم یعقُوب کے ہیں ۔ یہ نذرانہ ہے جو میرے خُداوند عیسو کے لِئے بھیجا گیا ہے اور وہ خُود بھی ہمارے پِیچھے پِیچھے آرہا ہے۔
  • اور اُس نے دُوسرے اور تِیسرے کو اور غولوں کے سب رکھوالوں کو حُکم دِیا کہ جب عیسو تُم کو مِلے تو تُم یِہی بات کہنا۔
  • اور یہ بھی کہنا کہ تیرا خادِم یعقُوب خُود بھی ہمارے پِیچھے پِیچھے آرہا ہے ۔ اُس نے یہ سوچا کہ مَیں اِس نذرانہ سے جو مُجھ سے پہلے وہاں جائے گا اُسے راضی کر لُوں ۔ تب اُس کا مُنہ دیکُھوں گا۔ شاید یُوں وہ مُجھ کو قبُول کرے۔
  • چُنانچہ وہ نذرانہ اُس کے آگے آگے پار گیا پر وہ خُود اُس رات اپنے ڈیرے میں رہا۔
  • اور وہ اُسی رات اُٹھا اور اپنی دونوں بِیویوں دونوں لَونڈیوں اور گیارہ بیٹوں کو لے کر اُن کو یبوق کے گھاٹ سے پار اُتارا۔
  • اور اُن کو لے کر ندی پار کرایا اور اپنا سب کُچھ پار بھیج دِیا۔
  • اور یعقُوب اکیلا رہ گیا اور پَو پھٹنے کے وقت تک ایک شخص وہاں اُس سے کُشتی لڑتا رہا۔
  • جب اُس نے دیکھا کہ وہ اُس پر غالِب نہیں ہوتاتو اُس کی ران کو اندر کی طرف سے چُھؤا اور یعقُوب کی ران کی نس اُس کے ساتھ کُشتی کرنے میں چڑھ گئی۔
  • اور اُس نے کہا مُجھے جانے دے کیونکہ پَو پھٹ چلی ۔ یعقُوب نے کہا کہ جب تک تُو مُجھے برکت نہ دے مَیں تُجھے جانے نہیں دُوں گا۔
  • تب اُس نے اُس سے پُوچھا کہ تیرا کیا نام ہے؟ اُس نے جواب دِیا یعقُوب۔
  • اُس نے کہا کہ تیرا نام آگے کو یعقُوب نہیں بلکہ اِسرائیل ہو گا کیونکہ تُو نے خُدا اور آدمِیوں کے ساتھ زور آزمائی کی اور غالِب ہُؤا۔
  • تب یعقُوب نے اُس سے کہا کہ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں تُو مُجھے اپنا نام بتا دے ۔ اُس نے کہا کہ تُو میرا نام کیوں پُوچھتا ہے؟ اور اُس نے اُسے وہاں برکت دی۔
  • اور یعقُوب نے اُس جگہ کا نام فنی ایل رکھّا اور کہا کہ مَیں نے خُدا کو رُوبرُو دیکھا تَو بھی میری جان بچی رہی۔
  • اور جب وہ فنی ایل سے گُذر رہا تھا تو آفتاب طلُوع ہُؤا اور وہ اپنی ران سے لنگڑاتا تھا۔
  • اِسی سبب سے بنی اِسرائیل اُس نس کو جو ران میں اندر کی طرف ہے آج تک نہیں کھاتے کیونکہ اُس شخص نے یعقُوب کی ران کی نس کو جو اندر کی طرف سے چڑھ گئی تھی چُھو دِیا تھا۔
  • اور یعقُوب نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر نظر کی اور کیا دیکھتا ہے کہ عیسو چار سَو آدمی ساتھ لِئے چلا آ رہا ہے ۔ تب اُس نے لیاہ اور راخِل اور دونوں لَونڈیوں کو بچّے بانٹ دِئے۔
  • اور لَونڈیوں اور اُن کے بچّوں کو سب سے آگے اور لیاہ اور اُس کے بچّوں کو پِیچھے اور راخِل اور یُوسف کو سب سے پِیچھے رکھّا۔
  • اور وہ خُود اُن کے آگے آگے چلا اور اپنے بھائی کے پاس پُہنچتے پُہنچتے سات بار زمِین تک جُھکا۔
  • اور عیسو اُس سے مِلنے کو دَوڑا اور اُس سے بغل گِیرہُؤا اور اُسے گلے لگایا اور چُوما اور وہ دونوں روئے۔
  • پِھر اُس نے آنکھیں اُٹھائِیں اور عَورتوں اور بچّوں کو دیکھا اور کہا کہ یہ تیرے ساتھ کَون ہیں؟ اُس نے کہا یہ وہ بچّے ہیں جو خُدا نے تیرے خادِم کو عنایت کِئے ہیں۔
  • تب لَونڈیاں اور اُن کے بچّے نزدِیک آئے اور اپنے آپ کو جُھکایا۔
  • پِھر لیاہ اپنے بچّوں کے ساتھ نزدِیک آئی اور وہ جُھکے ۔ آخِر کو یُوسف اور راخِل پاس آئے اور اُنہوں نے اپنے آپ کو جُھکایا۔
  • پِھر اُس نے کہا کہ اُس بڑے غول سے جو مُجھے مِلا تیرا کیا مطلب ہے؟ اُس نے کہا یہ کہ مَیں اپنے خُداوند کی نظر میں مقبُول ٹھہرُوں۔
  • تب عیسو نے کہا میرے پاس بُہت ہے ۔ سو اَے میرے بھائی جو تیرا ہے وہ تیرا ہی رہے۔
  • یعقُوب نے کہا نہیں اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہُوئی ہے تو میرا نذرانہ میرے ہاتھ سے قبُول کر کیونکہ مَیں نے تو تیرا مُنہ اَیسا دیکھا جَیسا کوئی خُدا کا مُنہ دیکھتا ہے اور تُو مُجھ سے راضی ہُؤا۔
  • سو میرا نذرانہ جو تیرے حضُور پیش ہُؤا اُسے قبُول کر لے کیونکہ خُدا نے مُجھ پر بڑا فضل کِیا ہے اور میرے پاس سب کُچھ ہے ۔ غرض اُس نے اُسے مجبور کِیا تب اُس نے اُسے لے لِیا۔
  • اور اُس نے کہا کہ اب ہم کُوچ کریں اور چل پڑیں اور مَیں تیرے آگے آگے ہو لُوں گا۔
  • اُس نے اُسے جواب دِیا میرا خُداوند جانتا ہے کہ میرے ساتھ نازُک بچّے اور دُودھ پِلانے والی بھیڑ بکریاں اور گائیں ہیں ۔ اگر اُن کو ایک دِن بھی حد سے زِیادہ ہنکائیں تو سب بھیڑ بکریاں مَر جائیں گی۔
  • سو میرا خُداوند اپنے خادِم سے پیشتر روانہ ہو جائے اور مَیں چَوپایوں اور بچّوں کی رفتار کے مُطابِق آہِستہ آہِستہ چلتا ہُؤا اپنے خُداوند کے پاس شعیر میں آ جاؤں گا۔
  • تب عیسو نے کہا کہ مرضی ہو تو مَیں جو لوگ میرے ہمراہ ہیں اُن میں سے تھوڑے تیرے ساتھ چھوڑتا جاؤں ۔ اُس نے کہا اِس کی کیا ضرُورت ہے؟ میرے خُداوند کی نظرِکرم میرے لِئے کافی ہے۔
  • تب عیسو اُسی روز اُلٹے پاؤں شعیر کو لَوٹا۔
  • اور یعقُوب سفر کرتا ہُؤا سُکّات میں آیا اور اپنے لِئے ایک گھر بنایا اور اپنے چَوپایوں کے لِئے جھونپڑے کھڑے کِئے۔ اِسی سبب سے اِس جگہ کا نام سُکّات پڑ گیا۔
  • اور یعقُوب جب فدّان ارام سے چلا تو مُلکِ کنعا ن کے ایک شہرسِکم کے نزدِیک صحیح و سلامت پُہنچا اور اُس شہر کے سامنے اپنے ڈیرے لگائے۔
  • اور زمِین کے جِس قطعہ پر اُس نے اپنا خَیمہ کھڑا کِیا تھا اُسے اُس نے سِکم کے باپ حَمور کے لڑکوں سے چاندی کے سَو سِکّے دے کر خرِید لِیا۔
  • اور اُس نے وہاں ایک مذبح بنایا اور اُس کا نام ایل اِلہِ اِسرائیل رکھّا۔
  • اور لیاہ کی بیٹی دِینہ جو یعقُوب سے اُس کے پَیدا ہُوئی تھی اُس مُلک کی لڑکیوں کے دیکھنے کو باہر گئی۔
  • تب اُس مُلک کے امیر حوی حمور کے بیٹے سِکم نے اُسے دیکھا اور اُسے لے جا کر اُس کے ساتھ مُباشرت کی اور اُسے ذلِیل کِیا۔
  • اور اُس کا دِل یعقُوب کی بیٹی دِینہ سے لگ گیا اور اُس نے اُس لڑکی سے عِشق میں مِیٹھی مِیٹھی باتیں کِیں۔
  • اور سِکم نے اپنے باپ حمور سے کہا کہ اِس لڑکی کو میرے لِئے بیاہ لا دے۔
  • اور یعقُوب کو معلُوم ہُؤا کہ اُس نے اُس کی بیٹی دِینہ کو بے حُرمت کِیا ہے پر اُس کے بیٹے چَوپایوں کے ساتھ جنگل میں تھے سو یعقُوب اُن کے آنے تک چُپکا رہا۔
  • تب سِکم کا باپ حمور نِکل کر یعقُوب سے بات چِیت کرنے کو اُس کے پاس گیا۔
  • اور یعقُوب کے بیٹے یہ بات سُنتے ہی جنگل سے آئے ۔یہ مَرد بڑے رنجِیدہ اور غضب ناک تھے کیونکہ اُس نے جو یعقُوب کی بیٹی سے مُباشرت کی تو بنی اِسرائیل میں اَیسا مکرُوہ فعل کِیا جو ہرگز مُناسِب نہ تھا۔
  • تب حمور اُن سے کہنے لگا کہ میرا بیٹا سِکم تُمہاری بیٹی کو دِل سے چاہتا ہے ۔ اُسے اُس کے ساتھ بیاہ دو۔
  • ہم سے سمدھیانہ کر لو ۔ اپنی بیٹِیاں ہم کو دو اور ہماری بیٹِیاں آپ لو۔
  • تو تُم ہمارے ساتھ بسے رہو گے اور یہ مُلک تُمہارے سامنے ہے۔ اِس میں بُود و باش اور تجارت کرنا اور اپنی اپنی جایدادیں کھڑی کر لینا۔
  • اور سِکم نے اِس لڑکی کے باپ اور بھائِیوں سے کہا کہ مُجھ پر بس تُمہارے کرم کی نظر ہو جائے پِھرجو کُچھ تُم مُجھ سے کہو گے مَیں دُوں گا۔
  • مَیں تُمہارے کہنے کے مُطابِق جِتنا مَہر اور جہیز تُم مُجھ سے طلب کرو دُوں گا لیکن لڑکی کو مُجھ سے بیاہ دو۔
  • تب یعقُوب کے بیٹوں نے اِس سبب سے کہ اُس نے اُن کی بہن دِینہ کو بے حُرمت کِیا تھا رِیا سے سِکم اور اُس کے باپ حمور کو جواب دِیا۔
  • اور کہنے لگے کہ ہم یہ نہیں کر سکتے کہ نامختُون مَرد کو اپنی بہن دیں کیونکہ اِس میں ہماری بڑی رُسوائی ہے۔
  • لیکن جَیسے ہم ہیں اگر تُم وَیسے ہی ہو جاؤ کہ تُمہارے ہر مَرد کا خَتنہ کر دِیا جائے تو ہم راضی ہو جائیں گے۔
  • اور ہم اپنی بیٹِیاں تُمہیں دیں گے اور تُمہاری بیٹِیاں لیں گے اور تُمہارے ساتھ رہیں گے اور ہم سب ایک قوم ہو جائیں گے۔
  • اور اگر تُم خَتنہ کرانے کے لِئے ہماری بات نہ مانو تو ہم اپنی لڑکی لے کر چلے جائیں گے۔
  • اُن کی باتیں حمور اور اُس کے بیٹے سِکم کو پسند آئِیں۔
  • اور اُس جوان نے اِس کام میں تاخیر نہ کی کیونکہ اُسے یعقُوب کی بیٹی کا اِشتیاق تھا اور وہ اپنے باپ کے سارے گھرانے میں سب سے مُعزّز تھا۔
  • پِھر حمور اور اُس کا بیٹا سِکم اپنے شہر کے پھاٹک پر گئے اور اپنے شہر کے لوگوں سے یُوں گُفتگُو کرنے لگے کہ۔
  • یہ لوگ ہم سے میل جول رکھتے ہیں ۔ پس وہ اِس مُلک میں رہ کر سوداگری کریں کیونکہ اِس مُلک میں اُن کے لِئے بُہت گُنجایش ہے اور ہم اُن کی بیٹِیاں بیاہ لیں اور اپنی بیٹِیاں اُن کو دیں۔
  • اور وہ بھی ہمارے ساتھ رہنے اور ایک قوم بن جانے کو راضی ہیں مگر فقط اِس شرط پر کہ ہم میں سے ہر مَرد کا خَتنہ کِیا جائے جَیسے اُن کا ہُؤا ہے۔
  • کیا اُن کے چَوپائے اور مال اور سب جانور ہمارے نہ ہو جائیں گے؟ ہم فقط اُن کی مان لیں اور وہ ہمارے ساتھ رہنے لگیں گے۔
  • تب اُن سبھوں نے جو اُس کے شہر کے پھاٹک سے آیا جایا کرتے تھے حمور اور اُس کے بیٹے سِکم کی بات مانی اور جِتنے اُس کے شہر کے پھاٹک سے آمد و رفت کرتے تھے اُن میں سے ہر مَرد نے خَتنہ کرایا۔
  • اور تِیسرے دِن جب وہ درد میں مُبتلا تھے تو یُوں ہُؤا کہ یعقُوب کے بیٹوں میں سے دِینہ کے دو بھائی شمعُو ن اور لاو ی اپنی اپنی تلوار لے کر ناگہان شہر پر آ پڑے اور سب مَردوں کو قتل کِیا۔
  • اور حمور اور اُس کے بیٹے سِکم کو بھی تلوار سے قتل کر ڈالا اور سِکم کے گھرسے دِینہ کو نِکال لے گئے۔
  • اور یعقُوب کے بیٹے مقتُولوں پر آئے اور شہر کو لُوٹا اِس لِئے کہ اُنہوں نے اُن کی بہن کو بے حُرمت کِیا تھا۔
  • اُنہوں نے اُن کی بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل اور گدھے اور جو کُچھ شہر اور کھیت میں تھا لے لِیا۔
  • اور اُن کی سب دَولت لُوٹی اور اُن کے بچّوں اور بِیویوں کو اسِیرکر لِیا اور جو کُچھ گھر میں تھا سب لُوٹ گھسُوٹ کر لے گئے۔
  • تب یعقُوب نے شمعُو ن اور لاو ی سے کہا کہ تُم نے مُجھے کُڑھایا کیونکہ تُم نے مُجھے اِس مُلک کے باشِندوں یعنی کنعانیوں اور فرزّیوں میں نفرت انگیز بنا دِیا کیونکہ میرے ساتھ تو تھوڑے ہی آدمی ہیں ۔ سو وہ مِل کر میرے مُقابلہ کو آئیں گے اور مُجھے قتل کر دیں گے اور مَیں اپنے گھرانے سمیت برباد ہو جاؤں گا۔
  • اُنہوں نے کہا تو کیا اُسے مُناسِب تھا کہ وہ ہماری بہن کے ساتھ کسبی کی طرح برتاؤ کرتا؟۔
  • اور خُدا نے یعقُوب سے کہا کہ اُٹھ بیت ایل کو جا اور وہِیں رہ اور وہاں خُدا کے لِئے جو تُجھے اُس وقت دِکھائی دِیا جب تُو اپنے بھائی عیسو کے پاس سے بھاگا جا رہا تھا ایک مذبح بنا۔
  • تب یعقُوب نے اپنے گھرانے اور اپنے سب ساتِھیوں سے کہا کہ بیگانہ دیوتاؤں کو جو تُمہارے درمِیان ہیں دُور کرو اور طہارت کر کے اپنے کپڑے بدل ڈالو۔
  • اور آؤ ہم روانہ ہوں اور بَیت ایل کو جائیں ۔ وہاں مَیں خُدا کے لِئے جِس نے میری تنگی کے دِن میری دُعا قبُول کی اور جِس راہ میں مَیں چلا میرے ساتھ رہا مذبح بناؤں گا۔
  • تب اُنہوں نے سب بیگانہ دیوتاؤں کو جو اُن کے پاس تھے اور مُندروں کو جو اُن کے کانوں میں تھے یعقُوب کو دے دِیا اور یعقُوب نے اُن کو اُس بلُوط کے درخت کے نِیچے جو سِکم کے نزدِیک تھا دبا دِیا۔
  • اور اُنہوں نے کُوچ کِیا اور اُن کے آس پاس کے شہروں پر اَیسا بڑا خَوف چھایا ہُؤا تھا کہ اُنہوں نے یعقُو ب کے بیٹوں کا پِیچھا نہ کِیا۔
  • اور یعقُوب اُن سب لوگوں سمیت جو اُس کے ساتھ تھے لُوز پُہنچا ۔ بَیت ایل یِہی ہے اور مُلکِ کنعان میں ہے۔
  • اور اُس نے وہاں مذبح بنایا اور اُس مقام کا نام ایل بَیت ایل رکھّا کیونکہ جب وہ اپنے بھائی کے پاس سے بھاگا جا رہا تھا تو خُدا وہِیں اُس پر ظاہِر ہُؤا تھا۔
  • اور رِبقہ کی دایہ دبورہ مَر گئی اور وہ بَیت ایل کی اُترائی میں بلُوط کے درخت کے نِیچے دفن ہُوئی اور اُس بلُوط کا نام الّو ن بکُوت رکھّا گیا۔
  • اور یعقُو ب کے فدّان ارام سے آنے کے بعد خُدا اُسے پِھر دِکھائی دِیا اور اُسے برکت بخشی۔
  • اور خُدا نے اُسے کہا کہ تیرا نام یعقُوب ہے ۔ تیرا نام آگے کو یعقُو ب نہ کہلائے گا بلکہ تیرا نام اِسرائیل ہو گا ۔ سو اُس نے اُس کا نام اِسرا ئیل رکھّا۔
  • پِھر خُدا نے اُسے کہا کہ مَیں خُدایِ قادرِ مُطلق ہُوں ۔ تُو برومند ہو اور بُہت ہو جا ۔ تُجھ سے ایک قوم بلکہ قوموں کے جتھے پَیدا ہوں گے اور بادشاہ تیرے صُلب سے نِکلیں گے۔
  • اور یہ مُلک جو مَیں نے ابرہام اور اِضحاق کو دِیا ہے سو تُجھ کو دُوں گااور تیرے بعد تیری نسل کو بھی یِہی مُلک دُوں گا۔
  • اور خُدا جِس جگہ اُس سے ہم کلام ہُؤا وہِیں سے اُس کے پاس سے اُوپر چلا گیا۔
  • تب یعقُوب نے اُس جگہ جہاں وہ اُس سے ہم کلام ہُؤا پتّھر کا ایک سُتُون کھڑا کِیا اور اُس پر تپاون کِیا اور تیل ڈالا۔
  • اور یعقُوب نے اُس مقام کا نام جہاں خُدا اُس سے ہم کلام ہُؤا بَیت ایل رکھّا۔
  • اور وہ بَیت ایل سے چلے اور اِفرات تھوڑی ہی دُور رہ گیا تھا کہ راخِل کے دردِ زہ لگا اور وضع ِحمل میں نِہایت دِقّت ہُوئی۔
  • اور جب وہ سخت درد میں مُبتلا تھی تو دائی نے اُس سے کہا ڈر مت۔ اب کے بھی تیرے بیٹا ہی ہو گا۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ اُس نے مَرتے مَرتے اُس کا نام بِنؤنی رکھّا اور مَر گئی پر اُس کے باپ نے اُس کا نام بنِیمین رکھّا۔
  • اور راخِل مَر گئی اور اِفرات یعنی بَیت لحم کے راستہ میں دفن ہُوئی۔
  • اور یعقُوب نے اُس کی قبر پر ایک سُتُون کھڑا کر دِیا ۔ راخِل کی قبر کا یہ سُتُون آج تک مَوجُود ہے۔
  • اور اِسرا ئیل آگے بڑھا اور عدر کے بُرج کی پرلی طرف اپنا ڈیرا لگایا۔
  • اور اِسرا ئیل کے اُس مُلک میں رہتے ہُوئے یُوں ہُؤا کہ رُوبِن نے جا کر اپنے باپ کی حرم بِلہا ہ سے مُباشرت کی اور اِسرا ئیل کو یہ معلُوم ہو گیا۔ اُس وقت یعقُوب کے بارہ بیٹے تھے۔
  • لیاہ کے بیٹے یہ تھے ۔ رُوبِن یعقُوب کا پہلوٹھا اور شمعُو ن اور لاو ی اور یہُوداہ اور اشکار اور زبُولُون۔
  • اور راخِل کے بیٹے یُوسف اور بِنیمین تھے۔
  • اور راخِل کی لَونڈی بِلہا ہ کے بیٹے دان اور نفتا لی تھے۔
  • اور لیاہ کی لَونڈی زِلفہ کےبیٹے جد اور آشر تھے ۔ یہ سب یعقُوب کے بیٹے ہیں جو فدّان ارام میں پَیدا ہُوئے۔
  • اور یعقُوب مَمرے میں جو قریت اربع یعنی حبرُون ہے جہاں ابرہام اور اِضحاق نے ڈیرا کِیا تھا اپنے باپ اِضحا ق کے پاس آیا۔
  • اور اِضحا ق ایک سَو اسی برس کا ہُؤا۔
  • تب اِضحاق نے دَم چھوڑ دِیا اور وفات پائی اور بُوڑھا اور پُوری عُمر کا ہو کر اپنے لوگوں میں جا مِلا اور اُس کے بیٹوں عیسو اور یعقُوب نے اُسے دفن کِیا۔
  • اور عیسو یعنی ادُوم کا نسب نامہ یہ ہے۔
  • عیسو کنعانی لڑکیوں میں سے حِتّی اَیلون کی بیٹی عدّہ کو اور حوی صبعو ن کی نواسی اور عنہ کی بیٹی اُہلیبامہ کو۔
  • اور اِسمٰعیل کی بیٹی اور نبایوت کی بہن بشامہ کو بیاہ لایا۔
  • اور عیسو سے عدّہ کے اِلیفز پَیدا ہُؤا اور بشامہ کے رعوایل پَیدا ہُؤا۔
  • اور اُہلیبامہ کے یعوس اور یعلام اور قورح پَیدا ہُوئے ۔ یہ عیسو کے بیٹے ہیں جو مُلکِ کنعان میں پَیدا ہُوئے۔
  • اور عیسو اپنی بِیویوں اور بیٹے بیٹِیوں اور اپنے گھر کے سب نوکر چاکروں اور اپنے چَوپایوں اور تمام جانوروں اور اپنے سب مال اسباب کو جو اُس نے مُلکِ کنعان میں جمع کِیا تھا لے کر اپنے بھائی یعقُوب کے پاس سے ایک دُوسرے مُلک کو چلا گیا۔
  • کیونکہ اُن کے پاس اِس قدر سامان ہو گیا تھا کہ وہ ایک جگہ رہ نہیں سکتے تھے اور اُن کے چَوپایوں کی کثرت کے سبب سے اُس زمِین میں جہاں اُن کا قیام تھا گنجایش نہ تھی۔
  • پس عیسو جِسے ادُوم بھی کہتے ہیں کوہِ شعیر میں رہنے لگا۔
  • اور عیسو کا جو کوہِ شعیر کے ادُومیوں کا باپ ہے یہ نسب نامہ ہے۔
  • عیسو کے بیٹوں کے نام یہ ہیں ۔ الیِفز عیسو کی بِیوی عدّہ کا بیٹا اور رعوایل عیسو کی بِیوی بشامہ کا بیٹا۔
  • الیِفز کے بیٹے تیمان اور اومر اور صفو اور جعتام اور قنز تھے۔
  • اور تِمنع عیسو کے بیٹے الیِفز کی حرم تھی اور الیِفز سے اُس کے عمالیق پَیدا ہُؤا ۔ سو عیسو کی بِیوی عدّہ کے بیٹے یہ تھے۔
  • رعوایل کے بیٹے یہ ہیں ۔نحت اور زارح اور سمّہ اور مِزّہ ۔ یہ عیسو کی بِیوی بشامہ کے بیٹے تھے۔
  • اور اُہلیبامہ کے بیٹے جو عنہ کی بیٹی صِبعون کی نواسی اور عیسو کی بِیوی تھی یہ ہیں۔ عیسو سے اُس کے یعُوس اور یعلام اور قورح پَیدا ہُوئے۔
  • اور عیسو کی اَولاد میں جو رئِیس تھے سو یہ ہیں ۔ عیسو کے پہلوٹھے بیٹے الِیفز کی اَولاد میں رئِیس تیمان رئِیس اومر رئِیس صفو رئِیس قَنز۔
  • رئِیس قورح رئِیس جعتام رئِیس عمالیق ۔ یہ وہ رئِیس ہیں جو الیِفز سے مُلکِ ادُوم میں پَیدا ہُوئے اور عدّہ کے فرزند تھے۔
  • اور رعوایل بن عیسو کے بیٹے یہ ہیں ۔ رئِیس نحت رئِیس زارح رئِیس سمّہ رئِیس مِزّہ ۔ یہ وہ رئِیس ہیں جو رعوایل سے مُلکِ ادُوم میں پَیدا ہُوئے اور عیسو کی بِیوی بشامہ کے فرزند تھے۔
  • اور عیسو کی بِیوی اُہلیبا مہ کی اَولاد یہ ہیں رئِیس یعُوس رئِیس یعلام رئِیس قورح۔ یہ وہ رئِیس ہیں جو عیسو کی بِیوی اُہلیبا مہ بِنت عنہ کے فرزند تھے۔
  • سو عیسو یعنی ادُوم کی اَولاد اور اُن کے رئِیس یہ ہیں۔
  • اورشعِیر حوری کے بیٹے جو اُس مُلک کے باشِندے تھے یہ ہیں ۔ لوطان اور سوبل اور صبعو ن اور عنہ۔
  • اور دِیسون اور ایصر اور دِیسان ۔ بنی شعِیر میں سے جو حور ی رئِیس مُلکِ ادُوم میں ہُوئے یہ ہیں۔
  • حور ی اور ہِیما م لوطان کے بیٹے اور تِمنع لوطان کی بہن تھی۔
  • اور یہ سوبل کے بیٹے ہیں ۔ علوان اور مانحت اور عیبا ل اور سفو اور اونام۔
  • اور صبعو ن کے بیٹے یہ ہیں ۔آیّہ اور عنہ ۔ یہ وہ عنہ ہے جِسے اپنے باپ کے گدھوں کو بیابان میں چراتے وقت گرم چشمے مِلے۔
  • اور عنہ کی اَولاد یہ ہے دِیسون اور اُہلیبامہ بِنت عنہ۔
  • اور دِیسون کے بیٹے یہ ہیں حمدان اور اِشبان اور یتران اور کِران۔
  • یہ ایصر کے بیٹے ہیں بِلہا ن اور زعوا ن اور عقان۔
  • دِیسان کے بیٹے یہ ہیں ۔ عُوض اور اِران۔
  • جو حوریوں میں سے رئِیس ہُوئے وہ یہ ہیں ۔ رئِیس لوطان رئِیس سوبل رئِیس صبعو ن رئِیس عنہ۔
  • رئِیس دِیسون رئِیس ایصر رئِیس دِیسان ۔ یہ اُن حوریوں کے رئِیس ہیں جو مُلکِ شعِیر میں تھے۔
  • یِہی وہ بادشاہ ہیں جو مُلکِ ادُوم پر پیشتر اُس سے کہ اِسرائیل کا کوئی بادشاہ ہو مُسلّط تھے۔
  • بالَع بِن بعور ادُو م میں ایک بادشاہ تھا اور اُس کے شہر کا نام دِنہا با تھا۔
  • بالَع مَر گیا اور یُوباب بِن زارح جو بُصراہی تھا اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • پِھر یُوباب مَر گیا اور حُشیِم جو تیمانیوں کے مُلک کا باشِندہ تھا اُس کا جانشیِن ہُؤا۔
  • اور حُشیِم مَر گیا اور ہدد بِن بِدد جِس نے موآب کے میدان میں مِدیانیو ں کو مارا اُس کا جانشین ہُؤا اور اُس کے شہر کا نام عوِیت تھا۔
  • اور ہدد مَر گیا اور شملہ جو مُسرِ قہ کا تھا اُس کا جانشیِن ہُؤا۔
  • اور شملہ مَر گیا اور ساؤُ ل اُس کا جانشیِن ہُؤا ۔یہ رحوبو ت کا تھا جو دریائے فُرات کے برابر ہے۔
  • اور ساؤ ُل مَر گیا اور بعلحنا ن بِن عکبور اُس کا جانشیِن ہُؤا۔
  • اور بعلحنا ن بِن عکبور مَر گیا اور حدر اُس کا جانشیِن ہُؤا اور اُس کے شہر کا نام پاوُ اور اُس کی بِیوی کا نام مہیطب ایل تھا جو مِطرد کی بیٹی اور میضاہاب کی نواسی تھی۔
  • پس عیسو کے رئِیسوں کے نام اُن کے خاندانوں اور مقاموں اور ناموں کے مُوافِق یہ ہیں ۔ رئِیس تِمنع رئِیس علوہ رئِیس یتیت۔
  • رئِیس اہُلیبامہ رئِیس اَیلہ رئِیس فِینون۔
  • رئِیس قنَز رئِیس تیما ن رئِیس مِبصار۔
  • رئِیس مَجد ایل۔رئِیس عِرام ۔ ادُوم کے رئِیس یِہی ہیں جن کے نام اُن کے مقبُوضہ مُلک میں اُن کے مسکن کے مُطابِق دِئے گئے ہیں ۔ یہ حال ادُومِیوں کے باپ عیسو کا ہے۔
  • اور یعقُوب مُلکِ کنعان میں رہتا تھا جہاں اُس کا باپ مُسافِر کی طرح رہا تھا۔
  • یعقُوب کی نسل کا حال یہ ہے کہ یُوسف ستّرہ برس کی عُمر میں اپنے بھائِیوں کے ساتھ بھیڑ بکریاں چرایا کرتا تھا ۔ یہ لڑکا اپنے باپ کی بِیویوں بِلہا ہ اورزِلفہ کے بیٹوں کے ساتھ رہتا تھا اور وہ اُن کے بُرے کاموں کی خبر باپ تک پُہنچادیتا تھا۔
  • اور اِسرائیل یُوسف کو اپنے سب بیٹوں سے زِیادہ پیار کرتا تھا کیونکہ وہ اُس کے بُڑھاپے کا بیٹا تھا اور اُس نے اُسے ایک بُوقلمُون قبا بھی بنوا دی۔
  • اور اُس کے بھائِیوں نے دیکھا کہ اُن کا باپ اُس کے سب بھائِیوں سے زِیادہ اُسی کو پیار کرتا ہے ۔ سو وہ اُس سے بُغض رکھنے لگے اور ٹِھیک طَور سے بات بھی نہیں کرتے تھے۔
  • اور یُوسف نے ایک خواب دیکھا جِسے اُس نے اپنے بھائِیوں کو بتایا تو وہ اُس سے اَور بھی بُغض رکھنے لگے۔
  • اور اُس نے اُن سے کہا ذرا وہ خواب تو سُنو جو مَیں نے دیکھا ہے۔
  • ہم کھیت میں پُولے باندھتے تھے اور کیا دیکھتا ہُوں کہ میرا پُولا اُٹھا اور سِیدھا کھڑا ہو گیا اور تُمہارے پُولوں نے میرے پُولے کو چاروں طرف سے گھیر لِیا اور اُسے سِجدہ کِیا۔
  • تب اُس کے بھائِیوں نے اُس سے کہا کہ کیا تُو سچ مُچ ہم پر سلطنت کرے گا یا ہم پر تیرا تسلُّط ہو گا؟ اور اُنہوں نے اُس کے خوابوں اور اُس کی باتوں کے سبب سے اُس سے اَور بھی زِیادہ بُغض رکھّا۔
  • پِھر اُس نے دُوسرا خواب دیکھا اور اپنے بھائِیوں کو بتایا ۔ اُس نے کہا دیکھو مُجھے ایک اور خواب دِکھائی دِیا ہے کہ سُورج اور چاند اور گیارہ سِتاروں نے مُجھے سِجدہ کِیا۔
  • اور اُس نے اِسے اپنے باپ اوربھائِیوں دونوں کو بتایا ۔ تب اُس کے باپ نے اُسے ڈانٹا اور کہا کہ یہ خواب کیا ہے جو تُو نے دیکھا ہے؟ کیا مَیں اور تیری ماں اور تیرے بھائی سچ مُچ تیرے آگے زمِین پر جُھک کر تُجھے سِجدہ کریں گے؟۔
  • اور اُس کے بھائِیوں کو اُس سے حسد ہو گیا لیکن اُس کے باپ نے یہ بات یاد رکھّی۔
  • اور اُس کے بھائی اپنے باپ کی بھیڑ بکریاں چرانے سِکم کو گئے۔
  • تب اِسرائیل نے یُوسف سے کہا تیرے بھائی سِکم میں بھیڑ بکریوں کو چرا رہے ہوں گے ۔ سو آ کہ مَیں تُجھے اُن کے پاس بھیجوں ۔ اُس نے اُسے کہا مَیں تیّار ہُوں۔
  • تب اُس نے کہا تُوجا کر دیکھ کہ تیرے بھائِیوں کا اور بھیڑ بکریوں کا کیا حال ہے اور آکر مُجھے خبر دے ۔ سو اُس نے اُسے حبرُون کی وادی سے بھیجا اور وہ سِکم میں آیا۔
  • اور ایک شخص نے اُسے میدان میں اِدھر اُدھر آوارہ پِھرتے پایا ۔ یہ دیکھ کر اُس شخص نے اُس سے پُوچھا کہ تُو کیا ڈُھونڈتا ہے؟۔
  • اُس نے کہا مَیں اپنے بھائِیوں کو ڈُھونڈتا ہُوں ذرا مُجھے بتا دے کہ وہ بھیڑ بکریوں کو کہاں چرا رہے ہیں۔
  • اُس شخص نے کہا وہ یہاں سے چلے گئے کیونکہ مَیں نے اُن کو یہ کہتے سُنا کہ چلو ہم دُوتین کو جائیں ۔ چُنانچہ یُوسف اپنے بھائِیوں کی تلاش میں چلا اور اُن کو دُوتین میں پایا۔
  • اور جُوں ہی اُنہوں نے اُسے دُور سے دیکھا تو پیشتر اِس سے کہ وہ نزدِیک پُہنچے اُس کے قتل کا منصُوبہ باندھا۔
  • اور آپس میں کہنے لگے دیکھو خوابوں کا دیکھنے والا آرہا ہے۔
  • آؤ اب ہم اُسے مار ڈالیں اور کِسی گڑھے میں ڈال دیں اور یہ کہہ دیں گے کہ کوئی بُرا درِندہ اُسے کھا گیا ۔ پِھر دیکھیں گے کہ اُس کے خوابوں کا انجام کیا ہوتا ہے۔
  • تب رُوبِن نے یہ سُن کر اُسے اُن کے ہاتھوں سے بچایا اور کہا ہم اُس کی جان نہ لیں۔
  • اور رُوبِن نے اُن سے یہ بھی کہا کہ خُون نہ بہاؤ بلکہ اُسے اِس گڑھے میں جو بیابان میں ہے ڈال دو لیکن اُس پر ہاتھ نہ اُٹھاؤ ۔ وہ چاہتا تھا کہ اُسے اُن کے ہاتھ سے بچا کر اُس کے باپ کے پاس سلامت پُہنچا دے۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ جب یُوسف اپنے بھائِیوں کے پاس پُہنچا تو اُنہوں نے اُس کی بُوقلمُون قبا کو جو وہ پہنے تھا اُتار لِیا۔
  • اور اُسے اُٹھا کر گڑھے میں ڈال دِیا ۔ وہ گڑھا سُوکھا تھا ۔ اُس میں ذرا بھی پانی نہ تھا۔
  • اور وہ کھانا کھانے بَیٹھے اور آنکھ اُٹھائی تو دیکھا کہ اِسمٰعیلِیوں کا ایک قافِلہ جِلعاد سے آرہا ہے اور گرم مصالح اور رَوغن ِبلسان اور مُرّاُونٹوں پرلادے ہُوئے مِصر کولِئے جا رہا ہے۔
  • تب یہُوداہ نے اپنے بھائِیوں سے کہا کہ اگر ہم اپنے بھائی کو مار ڈالیں اور اُس کا خُون چُھپائیں تو کیا نفع ہو گا؟۔
  • آؤ اُسے اِسمٰعیلِیوں کے ہاتھ بیچ ڈالیں کہ ہمارا ہاتھ اُس پر نہ اُٹھے کیونکہ وہ ہمارا بھائی اور ہمارا خُون ہے ۔ اُس کے بھائِیوں نے اُس کی بات مان لی۔
  • پِھر وہ مِدیانی سَوداگر اُدھر سے گُذرے ۔ تب اُنہوں نے یُوسف کو کھینچ کر گڑھے سے باہر نِکالا اور اُسے اِسمٰعیلِیوں کے ہاتھ بِیس رُوپَے کو بیچ ڈالا اور وہ یُوسف کو مِصر میں لے گئے۔
  • جب رُوبِن گڑھے پر لَوٹ کر آیا اور دیکھا کہ یُوسف اُس میں نہیں ہے تو اپنا پیراہن چاک کِیا۔
  • اور اپنے بھائِیوں کے پاس اُلٹا پِھرا اور کہنے لگا کہ لڑکا تو وہاں نہیں ہے ۔ اب مَیں کہاں جاؤں؟۔
  • پِھراُنہوں نے یُوسف کی قبا لے کر اور ایک بکرا ذبح کر کے اُسے اُس کے خُون میں تر کِیا۔
  • اور اُنہوں نے اُس بُوقلمُون قبا کو بِھجوا دِیا ۔ سو وہ اُسے اُن کے باپ کے پاس لے آئے اور کہا کہ ہم کو یہ چِیزپڑی مِلی ۔ اب تُوپہچان کہ یہ تیرے بیٹے کی قبا ہے یا نہیں؟۔
  • اور اُس نے اُسے پہچان لِیا اور کہا کہ یہ تو میرے بیٹے کی قبا ہے ۔ کوئی بُرا درِندہ اُسے کھا گیا ہے ۔ یُوسف بیشک پھاڑا گیا۔
  • تب یعقُوب نے اپنا پیراہن چاک کِیا اور ٹاٹ اپنی کمر سے لپیٹا اور بُہت دِنوں تک اپنے بیٹے کے لِئے ماتم کرتا رہا۔
  • اور اُس کے سب بیٹے بیٹِیاں اُسے تسلّی دینے جاتے تھے پر اُسے تسلّی نہ ہوتی تھی ۔ وہ یِہی کہتا رہا کہ مَیں تو ماتم ہی کرتا ہُؤا قبر میں اپنے بیٹے سے جا مِلُوں گا ۔ سو اُس کا باپ اُس کے لِئے روتا رہا۔
  • اور مِدیانِیوں نے اُسے مِصر میں فُوطِیفار کے ہاتھ جو فِرعون کا ایک حاکِم اور جلَوداروں کا سردار تھا بیچا۔
  • اُنہی دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ یہُوداہ اپنے بھائِیوں سے جُدا ہو کر ایک عدُلّامی آدمی کے پاس جِس کا نام حِیر ہ تھا گیا۔
  • اور یہُودا ہ نے وہاں سُو ع نام کِسی کنعا نی کی بیٹی کو دیکھا اور اُس سے بیاہ کر کے اُس کے پاس گیا۔
  • وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے ایک بیٹا ہُؤا جِس کا نام اُس نے عیر رکھّا۔
  • اور وہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور ایک بیٹا ہُؤا اور اُس کا نام اونان رکھّا۔
  • پِھر اُس کے ایک اور بیٹا ہُؤا اور اُس کا نام سیلہ رکھّا اور یہُوداہ کزِیب میں تھا جب اِس عَورت کے یہ لڑکا ہُؤا۔
  • اور یہُوداہ اپنے پہلوٹھے بیٹے عیر کے لِئے ایک عَورت بیاہ لایا جِس کا نام تمر تھا۔
  • اور یہُوداہ کا پہلوٹھا بیٹا عیر خُداوند کی نِگاہ میں شرِیر تھا ۔ سو خُداوند نے اُسے ہلاک کر دِیا۔
  • تب یہُوداہ نے اونان سے کہا کہ اپنے بھائی کی بِیوی کے پاس جا اور دیور کا حق ادا کر تاکہ تیرے بھائی کے نام سے نسل چلے۔
  • اور اونان جانتا تھا کہ یہ نسل میری نہ کہلائے گی ۔ سو یُوں ہُؤا کہ جب وہ اپنے بھائی کی بِیوی کے پاس جاتا تو نُطفہ کو زمِین پر گِرا دیتا تھا کہ مبادا اُس کے بھائی کے نام سے نسل چلے۔
  • اور اُس کا یہ کام خُداوند کی نظر میں بُہت بُرا تھا اِس لِئے اُس نے اُسے بھی ہلاک کِیا۔
  • تب یہُوداہ نے اپنی بہُو تمر سے کہا کہ میرے بیٹے سیلہ کے بالغ ہونے تک تو اپنے باپ کے گھر بیوہ بَیٹھی رہ کیونکہ اُس نے سوچا کہ کہِیں یہ بھی اپنے بھائِیوں کی طرح ہلاک نہ ہو جائے سو تمر اپنے باپ کے گھر میں جا کر رہنے لگی۔
  • اور ایک عرصہ کے بعد اَیسا ہُؤا کہ سُوع کی بیٹی جو یہُوداہ کی بِیوی تھی مَر گئی اور جب یہُوداہ کو اُس کا غم بُھولا تو وہ اپنے عدُلّامی دوست حِیرہ کے ساتھ اپنی بھیڑوں کی پشم کے کترنے والوں کے پاس تِمنَت کو گیا۔
  • اور تمر کو یہ خبر مِلی کہ تیرا خُسر اپنی بھیڑوں کی پشم کترنے کے لِئے تِمنَت کو جا رہا ہے۔
  • تب اُس نے اپنے رنڈاپے کے کپڑوں کو اُتار پھینکا اور بُرقع اوڑھا اور اپنے کو ڈھانکا اور عَینیم کے پھاٹک کے برابر جو تِمنَت کی راہ پر ہے جا بَیٹھی کیونکہ اُس نے دیکھا کہ سیلہ بالغ ہو گیا مگر یہ اُس سے بیاہی نہیں گئی۔
  • یہُوداہ اُسے دیکھ کر سمجھا کہ کوئی کسبی ہے کیونکہ اُس نے اپنا مُنہ ڈھانک رکھّا تھا۔
  • سو وہ راستہ سے اُس کی طرف کو پِھرا اور اُس سے کہنے لگا کہ ذرا مُجھے اپنے ساتھ مُباشرت کر لینے دے کیونکہ اِسے بِالکُل نہیں معلُوم تھا کہ وہ اِس کی بہُو ہے ۔ اُس نے کہا تُو مُجھے کیا دے گا تاکہ میرے ساتھ مُباشرت کرے؟۔
  • اُس نے کہا مَیں ریوڑ میں سے بکری کا ایک بچّہ تُجھے بھیج دُوں گا ۔ اُس نے کہا کہ اُس کے بھیجنے تک تُو میرے پاس کچھ رہن کر دے گا؟۔
  • اُس نے کہا تُجھے رہن کیا دُوں؟ اُس نے کہا اپنی مُہر اور اپنا بازُوبند اور اپنی لاٹھی جو تیرے ہاتھ میں ہے ۔ اُس نے یہ چِیزیں اُسے دِیں اور اُس کے ساتھ مُباشرت کی اور وہ اُس سے حامِلہ ہو گئی۔
  • پِھر وہ اُٹھ کر چلی گئی اور بُرقع اُتار کر رنڈاپے کا جوڑا پہن لِیا۔
  • اور یہُوداہ نے اپنے عدُلّامی دوست کے ہاتھ بکری کا بچّہ بھیجا تاکہ اُس عَورت کے پاس سے اپنا رہن واپس منگائے پر وہ عَورت اُسے نہ مِلی۔
  • تب اُس نے اُس جگہ کے لوگوں سے پُوچھا کہ وہ کسبی جو عَینیم میں راستہ کے برابربَیٹھی تھی کہاں ہے؟ اُنہوں نے کہا یہاں کوئی کسبی نہ تھی۔
  • تب اُس نے یہُوداہ کے پاس لَوٹ کر اُسے بتایا کہ وہ مُجھے نہیں مِلی اور وہاں کے لوگ بھی کہتے تھے کہ وہاں کوئی کسبی نہیں تھی۔
  • یہُوداہ نے کہا خَیر! اُس رہن کو وُہی رکھّے ہم تو بدنام نہ ہوں ۔ مَیں نے تو بکری کا بچّہ بھیجا پر وہ تُجھے نہیں مِلی۔
  • اور قرِیباً تِین مہِینے کے بعد یہُوداہ کو یہ خبر مِلی کہ تیری بہُو تمر نے زِنا کِیا اور اُسے چِھنالے کا حمل بھی ہے ۔ یہُوداہ نے کہا کہ اُسے باہر نِکال لاؤ کہ وہ جلائی جائے۔
  • جب اُسے باہر نِکالا تو اُس نے اپنے خُسر کو کہلا بھیجا کہ میرے اُسی شخص کا حمل ہے جِس کی یہ چِیزیں ہیں ۔ سو تُو پہچان تو سہی کہ یہ مُہر اور بازُوبند اور لاٹھی کِس کی ہے؟۔
  • تب یہُوداہ نے اِقرار کِیا اور کہا کہ وہ مُجھ سے زِیادہ صادِق ہے کیونکہ مَیں نے اُسے اپنے بیٹے سیلہ سے نہیں بیاہا اور وہ پِھر کبھی اُس کے پاس نہ گیا۔
  • اور اُس کے وضع ِحمل کے وقت معلُوم ہُؤا کہ اُس کے پیٹ میں توأم ہیں۔
  • اور جب وہ جننے لگی تو ایک بچّے کا ہاتھ باہر آیا اور دائی نے پکڑ کر اُس کے ہاتھ میں لال ڈورا باندھ دِیا اور کہنے لگی کہ یہ پہلے پَیدا ہُؤا۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ اُس نے اپنا ہاتھ پِھر کھینچ لِیا ۔ اِتنے میں اُس کا بھائی پَیدا ہو گیا ۔ تب وہ دائی بول اُٹھی کہ تُو کَیسے زبردستی نِکل پڑا؟ سو اُس کا نام فارص رکھّا گیا۔
  • پِھر اُس کا بھائی جِس کے ہاتھ میں لال ڈورا بندھا تھا پَیدا ہُؤا اور اُس کا نام زارَح رکھّا گیا۔
  • اور یُوسف کو مِصر میں لائے اور فوطِیفار مِصری نے جو فِرعون کا ایک حاکِم اور جلَوداروں کا سردار تھا اُس کو اِسمٰعیلِیوں کے ہاتھ سے جو اُسے وہاں لے گئے تھے خرِید لِیا۔
  • اور خُداوند یُوسف کے ساتھ تھا اور وہ اِقبال مند ہُؤا اور اپنے مِصری آقا کے گھر میں رہتا تھا۔
  • اور اُس کے آقا نے دیکھا کہ خُداوند اُس کے ساتھ ہے اور جِس کام کو وہ ہاتھ لگاتا ہے خُداوند اُس میں اُسے اِقبال مند کرتا ہے۔
  • چُنانچہ یُوسف اُس کی نظر میں مقبُول ٹھہرا اور وُہی اُس کی خِدمت کرتا تھا اور اُس نے اُسے اپنے گھر کا مُختار بنا کر اپنا سب کُچھ اُسے سَونپ دِیا۔
  • اور جب اُس نے اُسے گھر کا اور سارے مال کا مُختار بنایا تو خُداوند نے اُس مِصری کے گھر میں یُوسف کی خاطِر برکت بخشی اور اُس کی سب چِیزوں پر جو گھر میں اور کھیت میں تِھیں خُداوند کی برکت ہونے لگی۔
  • اور اُس نے اپنا سب کُچھ یُوسف کے ہاتھ میں چھوڑ دِیا اور سِوا روٹی کے جِسے وہ کھا لیتا تھا اُسے اپنی کِسی چِیز کا ہوش نہ تھا اور یُوسف خُوب صُورت اور حسیِن تھا۔
  • اِن باتوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ اُس کے آقا کی بِیوی کی آنکھ یُوسف پر لگی اور اُس نے اُس سے کہا کہ میرے ساتھ ہم بِستر ہو۔
  • لیکن اُس نے اِنکار کِیا اور اپنے آقا کی بِیوی سے کہا کہ دیکھ میرے آقا کو خبر بھی نہیں کہ اِس گھر میں میرے پاس کیا کیا ہے اور اُس نے اپنا سب کُچھ میرے ہاتھ میں چھوڑ دِیا ہے۔
  • اِس گھر میں مُجھ سے بڑا کوئی نہیں اور اُس نے تیرے سِوا کوئی چِیز مُجھ سے باز نہیں رکھّی کیونکہ تُو اُس کی بِیوی ہے سو بھلا مَیں کیوں اَیسی بڑی بدی کرُوں اور خُدا کا گُنہگار بنُوں؟۔
  • اور وہ ہر چند روز یُوسف کے سر ہوتی رہی پر اُس نے اُس کی بات نہ مانی کہ اُس سے ہم بِستر ہونے کے لِئے اُس کے ساتھ لیٹے۔
  • اور ایک دِن یُوں ہُؤا کہ وہ اپنا کام کرنے کے لِئے گھر میں گیا اور گھر کے آدمِیوں میں سے کوئی بھی اندر نہ تھا۔
  • تب اُس عَورت نے اُس کا پیراہن پکڑ کر کہا کہ میرے ساتھ ہم بِستر ہو ۔ وہ اپنا پیراہن اُس کے ہاتھ میں چھوڑ کر بھاگا اور باہر نِکل گیا۔
  • جب اُس نے دیکھا کہ وہ اپنا پیراہن اُس کے ہاتھ میں چھوڑ کر بھاگ گیا۔
  • تو اُس نے اپنے گھر کے آدمِیوں کو بُلا کر اُن سے کہا کہ دیکھو وہ ایک عِبری کو ہم سے مذاق کرنے کے لِئے ہمارے پاس لے آیا ہے ۔ یہ مُجھ سے ہم بِستر ہونے کو اندرگُھس آیا اور مَیں بُلند آواز سے چِلّانے لگی۔
  • جب اُس نے دیکھا کہ مَیں زور زور سے چِلّا رہی ہُوں تُو اپنا پیراہن میرے پاس چھوڑ کر بھاگا اور باہر نِکل گیا۔
  • اور وہ اُس کا پیراہن اُس کے آقا کے گھر لَوٹنے تک اپنے پاس رکھّے رہی۔
  • تب اُس نے یہ باتیں اُس سے کہِیں کہ یہ عِبری غُلام جو تُو لایا ہے میرے پاس اندرگُھس آیا کہ مُجھ سے مذاق کرے۔
  • جب مَیں زور زور سے چِلّانے لگی تو وہ اپنا پیراہن میرے ہی پاس چھوڑ کر باہر بھاگ گیا۔
  • جب اُس کے آقا نے اپنی بِیوی کی وہ باتیں جو اُس نے اُس سے کہِیں سُن لِیں کہ تیرے غُلام نے مُجھ سے اَیسا اَیسا کِیا تو اُس کا غضب بھڑکا۔
  • اور یُوسف کے آقا نے اُس کو لے کر قَیدخانہ میں جہاں بادشاہ کے قَیدی بند تھے ڈال دِیا ۔ سو وہ وہاں قَیدخانہ میں رہا۔
  • لیکن خُداوند یُوسف کے ساتھ تھا ۔ اُس نے اُس پر رحم کِیا اور قَیدخانہ کے داروغہ کی نظر میں اُسے مقبُول بنایا۔
  • اور قَیدخانہ کے داروغہ نے سب قَیدِیوں کو جو قَید میں تھے یُوسف کے ہاتھ میں سَونپا اور جو کُچھ وہ کرتے اُسی کے حُکم سے کرتے تھے۔
  • اور قَیدخانہ کا داروغہ سب کاموں کی طرف سے جو اُس کے ہاتھ میں تھے بے فِکر تھا اِس لِئے کہ خُداوند اُس کے ساتھ تھا اور جو کُچھ وہ کرتا خُداوند اُس میں اِقبال مندی بخشتا تھا۔
  • اِن باتوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ شاہِ مِصر کا ساقی اور نان پَز اپنے خُداوند شاہِ مِصر کے مُجرِم ہُوئے۔
  • اور فِرعون اپنے اِن دونوں حاکِموں سے جِن میں ایک ساقِیوں اور دُوسرا نان پَزوں کا سردار تھا ناراض ہو گیا۔
  • اور اُس نے اِن کو جلَوداروں کے سردار کے گھر میں اُسی جگہ جہاں یُوسف حراست میں تھا قَیدخانہ میں نظربند کرا دِیا۔
  • جلَوداروں کے سردار نے اُن کو یُوسف کے حوالہ کِیا اور وہ اُن کی خِدمت کرنے لگا اور وہ ایک مُدّت تک نظربند رہے۔
  • اور شاہِ مِصر کے ساقی اور نان پَز دونوں نے جو قَیدخانہ میں نظربند تھے ایک ہی رات میں اپنے اپنے ہونہار کے مُطابِق ایک ایک خواب دیکھا۔
  • اور یُوسف صُبح کو اُن کے پاس اندر آیا اور دیکھا کہ وہ اُداس ہیں۔
  • اور اُس نے فِرعون کے حاکِموں سے جو اُس کے ساتھ اُس کے آقا کے گھر میں نظربند تھے پُوچھا کہ آج تُم کیوں اَیسے اُداس نظر آتے ہو؟۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا ہم نے ایک خواب دیکھا ہے جِس کی تعبِیر کرنے والا کوئی نہیں ۔ یُوسف نے اُن سے کہا کیا تعبِیر کی قُدرت خُدا کو نہیں؟ مُجھے ذرا وہ خواب بتاؤ۔
  • تب سردار ساقی نے اپنا خواب یُوسف سے بیان کِیا ۔ اُس نے کہا مَیں نے خواب میں دیکھا کہ انگُور کی بیل میرے سامنے ہے۔
  • اور اُس بیل میں تِین شاخیں ہیں اور اَیسا دِکھائی دِیا کہ اُس میں کلِیاں لگیں اور پُھول آئے اور اُس کے سب گُچھّوں میں پکّے پکّے انگُور لگے۔
  • اور فِرعون کا پیالہ میرے ہاتھ میں ہے اور مَیں نے اُن انگُوروں کو لے کر فِرعون کے پیالہ میں نچوڑا اور وہ پیالہ مَیں نے فِرعون کے ہاتھ میں دِیا۔
  • یُوسف نے اُس سے کہا اِس کی تعبِیر یہ ہے کہ وہ تِین شاخیں تِین دِن ہیں۔
  • سو اب سے تِین دِن کے اندر فِرعون تُجھے سرفراز فرمائے گا اور تُجھے پِھر تیرے منصب پر بحال کر دے گا اور پہلے کی طرح جب تُو اُس کا ساقی تھا پِیالہ فِرعون کے ہاتھ میں دِیا کرے گا۔
  • لیکن جب تُو خُوش حال ہو جائے تو مُجھے یاد کرنا اور ذرا مُجھ سے مِہربانی سے پیش آنا اور فِرعون سے میرا ذِکر کرنا اور مُجھے اِس گھر سے چُھٹکارا دِلوانا۔
  • کیونکہ عِبر ا نیوں کے مُلک سے مُجھے چُرا کر لے آئے ہیں اور یہاں بھی مَیں نے اَیسا کوئی کام نہیں کِیا جِس کے سبب سے قَیدخانہ میں ڈالا جاؤں۔
  • جب سردار نان پَز نے دیکھا کہ تعبِیر اچھّی نِکلی تو یُوسف سے کہا کہ مَیں نے بھی خواب میں دیکھا کہ میرے سرپر سفید روٹی کی تِین ٹوکرِیاں ہیں۔
  • اور اُوپر کی ٹوکری میں ہر قِسم کا پکا ہُؤا کھانا فِرعون کے لِئے ہے اور پرِندے میرے سرپر کی ٹوکری میں سے کھا رہے ہیں۔
  • یُوسف نے اُس سے کہا اِس کی تعبِیر یہ ہے کہ وہ تِین ٹوکرِیاں تِین دِن ہیں۔
  • سو اب سے تِین دِن کے اندر فِرعون تیرا سر تیرے تن سے جُدا کرا کے تُجھے ایک درخت پر ٹنگوا دے گا اور پرِندے تیرا گوشت نوچ نوچ کر کھائیں گے۔
  • اور تِیسرے دِن جو فِرعون کی سالگرہ کا دِن تھا یُوں ہُؤا کہ اُس نے اپنے سب نوکروں کی ضِیافت کی اور اُس نے سردار ساقی اور سردار نان پَز کو اپنے نوکروں کے ساتھ یاد فرمایا۔
  • اور اُس نے سردار ساقی کو پِھر اُس کی خِدمت پر بحال کِیا اور وہ فِرعون کے ہاتھ میں پِیالہ دینے لگا۔
  • پر اُس نے سردار نان پَز کو پھانسی دِلوائی جَیسا یُوسف نے تعبِیر کر کے اُن کو بتایا تھا۔
  • لیکن سردار ساقی نے یُوسف کو یاد نہ کِیا بلکہ اُسے بُھول گیا۔
  • پُورے دو برس کے بعد فِرعون نے خواب میں دیکھا کہ وہ لب ِدریا کھڑا ہے۔
  • اور اُس دریا میں سے سات خُوب صُورت اور موٹی موٹی گائیں نِکل کر نَیستان میں چرنے لگیں۔
  • اُن کے بعد اَور سات بدشکل اور دُبلی دُبلی گائیں دریا سے نِکلِیں اور دُوسری گایوں کے برابر دریا کے کنارے جا کھڑی ہُوئِیں۔
  • اور یہ بدشکل اور دُبلی دُبلی گائیں اُن ساتوں خُوب صُورت اور موٹی موٹی گایوں کو کھا گئِیں ۔ تب فِرعون جاگ اُٹھا۔
  • اور وہ پِھر سو گیا اور اُس نے دُوسرا خواب دیکھا کہ ایک ڈنٹھی میں اناج کی سات موٹی اور اچھّی اچھّی بالیں نِکلِیں۔
  • اُن کے بعد اَور سات پتلی اور پُوربی ہوا کی ماری مُرجھائی ہُوئی بالیں نِکلیِں۔
  • یہ پتلی بالیں اُن ساتوں موٹی اور بھری ہُوئی بالوں کو نِگل گئِیں اور فِرعو ن جاگ گیا اور اُسے معلُوم ہُؤا کہ یہ خواب تھا۔
  • اور صُبح کو یُوں ہُؤا کہ اُس کا جی گھبرایا ۔ تب اُس نے مِصر کے سب جادُوگروں اور سب دانِش مندوں کو بُلوا بھیجا اور اپنا خواب اُن کو بتایا پر اُن میں سے کوئی فِرعون کے آگے اُن کی تعبِیر نہ کر سکا۔
  • اُس وقت سردار ساقی نے فِرعو ن سے کہا کہ میری خطائیں آج مُجھے یاد آئِیں۔
  • جب فِرعون اپنے خادِموں سے ناراض تھا اور اُس نے مُجھے اور سردار نان پَز کو جلَوداروں کے سردار کے گھر میں نظربند کروا دِیا۔
  • تو مَیں نے اور اُس نے ایک ہی رات میں ایک ایک خواب دیکھا ۔ یہ خواب ہم نے اپنے اپنے ہونہار کے مُطابِق دیکھے۔
  • وہاں ایک عِبری جوان جلَوداروں کے سردار کا نوکر ہمارے ساتھ تھا ۔ ہم نے اُسے اپنے خواب بتائے اور اُس نے اُن کی تعبِیر کی اور ہم میں سے ہر ایک کو ہمارے خواب کے مُطابِق اُس نے تعِبیر بتائی۔
  • اور جو تعبِیر اُس نے بتائی تھی وَیسا ہی ہُؤا کیونکہ مُجھے تو اُس نے میرے منصب پر بحال کِیا تھا اور اُسے پھانسی دی تھی۔
  • تب فِرعون نے یُوسف کو بُلوا بھیجا ۔ سو اُنہوں نے جلد اُسے قَیدخانہ سے باہر نِکالا اور اُس نے حجامت بنوائی اور کپڑے بدل کر فِرعون کے سامنے آیا۔
  • فِرعون نے یُوسف سے کہا مَیں نے ایک خواب دیکھا ہے جِس کی تعبیر کوئی نہیں کر سکتا اور مُجھ سے تیرے بارے میں کہتے ہیں کہ تُو خواب کو سُن کر اُس کی تعبیر کرتا ہے۔
  • یُوسف نے فِرعون کو جواب دِیا مَیں کُچھ نہیں جانتا ۔ خُدا ہی فِرعون کو سلامتی بخش جواب دے گا۔
  • تب فِرعون نے یُوسف سے کہا مَیں نے خواب میں دیکھا کہ مَیں دریا کے کنارے کھڑا ہُوں۔
  • اور اُس دریا میں سے سات موٹی اور خُوب صُورت گائیں نِکل کر نَیستان میں چرنے لگیں۔
  • اُن کے بعد اَور سات خراب اور نِہایت بدشکل اور دُبلی گائیں نِکلِیں اور وہ اِس قدر بُری تِھیں کہ مَیں نے سارے مُلکِ مِصر میں اَیسی کبھی نہیں دیکھِیں۔
  • اور وہ دُبلی اور بدشکل گائیں اُن پہلی ساتوں موٹی گایوں کو کھا گئِیں۔
  • اور اُن کے کھا جانے کے بعد یہ معلُوم بھی نہیں ہوتا تھا کہ اُنہوں نے اُن کو کھا لِیا ہے بلکہ وہ پہلے کی طرح جَیسی کی تَیسی بدشکل رہِیں ۔ تب میں جاگ گیا۔
  • اور پِھر خواب میں دیکھا کہ ایک ڈنٹھی میں سات بھری اور اچھّی اچھّی بالیں نِکلِیں۔
  • اور اُن کے بعد اَور سات سُوکھی اور پتلی اور پُوربی ہوا کی ماری مُرجھائی ہُوئی بالیں نِکلیِں۔
  • اور یہ پتلی بالیں اُن ساتوں اچھّی اچھّی بالوں کو نِگل گئِیں اور مَیں نے اِن جادُوگروں سے اِس کا بیان کِیا پر ایسا کوئی نہ نِکلا جو مُجھے اِس کا مطلب بتاتا۔
  • تب یُوسف نے فِرعون سے کہا کہ فِرعون کا خواب ایک ہی ہے ۔ جو کُچھ خُدا کرنے کو ہے اُسے اُس نے فِرعون پر ظاہِرکِیا ہے۔
  • وہ سات اچھّی اچھّی گائیں سات برس ہیں اور وہ سات اچھّی اچھّی بالیں بھی سات برس ہیں ۔ خواب ایک ہی ہے۔
  • اور وہ سات بدشکل اور دُبلی گائیں جو اُن کے بعد نِکلِیں اور وہ سات خالی اور پُوربی ہوا کی ماری مُرجھائی ہُوئی بالیں بھی سات برس ہی ہیں مگر کال کے سات برس۔
  • یہ وُہی بات ہے جو مَیں فِرعون سے کہہ چُکا ہُوں کہ جو کُچھ خُدا کرنے کو ہے اُسے اُس نے فِرعون پر ظاہِرکِیا ہے۔
  • دیکھ! سارے مُلکِ مِصر میں سات برس تو پَیداوار کثِیرکے ہوں گے۔
  • اُن کے بعد سات برس کال کے آئیں گے اور تمام مُلک ِمِصر میں لوگ اِس ساری پَیداوار کو بُھول جائیں گے اور یہ کال مُلک کو تباہ کر دے گا۔
  • اور ارزانی مُلک میں یاد بھی نہیں رہے گی کیونکہ جو کال بعد میں پڑے گا وہ نِہایت ہی سخت ہو گا۔
  • اور فِرعون نے جو یہ خواب دو دفعہ دیکھا تو اِس کا سبب یہ ہے کہ یہ بات خُدا کی طرف سے مُقرّر ہو چُکی ہے اور خُدا اِسے جلد پُورا کرے گا۔
  • اِس لِئے فِرعون کو چاہئے کہ ایک دانِشور اور عقلمند آدمی کو تلاش کر لے اور اُسے مُلکِ مِصر پر مُختار بنائے۔
  • فِرعون یہ کرے تاکہ اُس آدمی کو اِختیار ہو کہ وہ مُلک میں ناظِروں کو مُقّرر کر دے اور ارزانی کے سات برسوں میں سارے مُلکِ مِصر کی پَیداوار کا پانچواں حِصّہ لے لے۔
  • اور وہ اُن اچھّے برسوں میں جو آتے ہیں سب کھانے کی چِیزیں جمع کریں اور شہر شہر میں غلّہ جو فِرعون کے اِختیار میں ہو خُورِش کے لِئے فراہم کر کے اُس کی حِفاظت کریں۔
  • یِہی غلّہ مُلک کے لِئے ذخِیرہ ہو گا اور ساتوں برس کے لِئے جب تک مُلک میں کال رہے گا کافی ہو گا تاکہ کال کی وجہ سے مُلک برباد نہ ہو جائے۔
  • یہ بات فِرعون اور اُس کے سب خادِموں کو پسند آئی۔
  • سو فِرعون نے اپنے خادِموں سے کہا کہ کیا ہم کو اَیسا آدمی جَیسا یہ ہے جِس میں خُدا کی رُوح ہے مِل سکتا ہے؟۔
  • اور فِرعون نے یُوسف سے کہا چُونکہ خُدا نے تُجھے یہ سب کُچھ سمجھا دِیا ہے اِس لِئے تیری مانِند دانشور اور عقل مند کوئی نہیں۔
  • سو تُو میرے گھر کا مُختار ہو گا اور میری ساری رعایا تیرے حُکم پر چلے گی ۔ فقط تخت کا مالِک ہونے کے سبب سے مَیں بزُرگ تر ہُوں گا۔
  • اور فِرعون نے یُوسف سے کہا کہ دیکھ مَیں تُجھے سارے مُلکِ مِصر کا حاکِم بناتا ہُوں۔
  • اور فِرعون نے اپنی انگُشتری اپنے ہاتھ سے نِکال کر یُوسف کے ہاتھ میں پہنا دی اور اُسے بارِیک کتان کے لِباس میں آراستہ کروا کر سونے کا طَوق اُس کے گلے میں پہنایا۔
  • اور اُس نے اُسے اپنے دُوسرے رتھ میں سوار کرا کر اُس کے آگے آگے یہ مُنادی کروا دی کہ گُھٹنے ٹیکو اور اُس نے اُسے سارے مُلکِ مِصر کا حاکِم بنا دِیا۔
  • اور فِرعون نے یُوسف سے کہا مَیں فِرعون ہُوں اور تیرے حُکم کے بغیر کوئی آدمی اِس سارے مُلکِ مِصر میں اپنا ہاتھ یا پاؤں ہِلانے نہ پائے گا۔
  • اور فِرعون نے یُوسف کا نام صِفنا ت فعنیح ر کھّا اوراُس نے اون کے پُجاری فوطِیفر ع کی بیٹی آسِناتھ کو اُس سے بیاہ دِیا اور یُوسف مُلکِ مِصر میں دَورہ کرنے لگا۔
  • اور یُوسف تِیس برس کا تھا جب وہ مِصر کے بادشاہ فِرعون کے سامنے گیا اور اُس نے فِرعون کے پاس سے رُخصت ہو کر سارے مُلکِ مِصر کا دَورہ کِیا۔
  • اور ارزانی کے سات برسوں میں اِفراط سے فصل ہُوئی۔
  • اور وہ لگاتار ساتوں برس ہر قِسم کی خُورِش جو مُلک ِمِصر میں پَیدا ہوتی تھی جمع کر کر کے شہروں میں اُس کا ذخیرہ کرتا گیا ۔ ہر شہر کی چاروں اطراف کی خورِش وہ اُسی شہر میں رکھتا گیا۔
  • اور یُوسف نے غلّہ سمُندر کی ریت کی مانِند نِہایت کثرت سے ذخیرہ کِیا یہاں تک کہ حِساب رکھنا بھی چھوڑ دِیا کیونکہ وہ بے حِساب تھا۔
  • اور کال سے پہلے اون کے پُجاری فوطِیفرع کی بیٹی آسِناتھ کے یُوسف سے دو بیٹے پَیدا ہُوئے۔
  • اور یُوسف نے پہلوٹھے کا نام منسّی یہ کہہ کر رکھّا کہ خُدا نے میری اور میرے باپ کے گھر کی سب مشقّت مُجھ سے بُھلا دی۔
  • اور دُوسرے کا نام اِفرائیم یہ کہہ کر رکھّا کہ خُدا نے مُجھے میری مُصِیبت کے مُلک میں پَھل دار کِیا۔
  • اور ارزانی کے وہ سات برس جو مُلک ِمِصر میں ہُوئے تمام ہو گئے اور یُوسف کے کہنے کے مُطابِق کال کے سات برس شرُوع ہُوئے۔
  • اور اَور سب مُلکوں میں تو کال تھا پر مُلک ِمِصر میں ہر جگہ خُورِش مَوجُود تھی۔
  • اور جب مُلک ِمِصر میں لوگ بُھوکوں مَرنے لگے تو روٹی کے لِئے فِرعون کے آگے چِلّائے ۔ فِرعون نے مِصریوں سے کہا کہ یُوسف کے پاس جاؤ ۔ جو کُچھ وہ تُم سے کہے سو کرو۔
  • اور تمام رُویِ زمِین پر کال تھا اور یُوسف اناج کے کھتّوں کو کُھلوا کر مِصریوں کے ہاتھ بیچنے لگا اور مُلک ِمِصر میں سخت کال ہو گیا۔
  • اور سب مُلکوں کے لوگ اناج مول لینے کے لِئے یُوسف کے پاس مِصر میں آنے لگے کیونکہ ساری زمِین پر سخت کال پڑا تھا۔
  • اور یعقُوب کو معلُوم ہُؤا کہ مِصر میں غلّہ ہے تب اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا کہ تُم کیوں ایک دُوسرے کا مُنہ تاکتے ہو؟
  • ۔ دیکھو مَیں نے سُنا ہے کہ مِصر میں غلّہ ہے ۔ تُم وہاں جاؤ اور وہاں سے ہمارے لِئے اناج مول لے آؤ تاکہ ہم زِندہ رہیں اور ہلاک نہ ہوں۔
  • سو یُوسف کے دس بھائی غلّہ مول لینے کو مِصر میں آئے۔
  • پر یعقُوب نے یُوسف کے بھائی بِنیمین کو اُس کے بھائِیوں کے ساتھ نہ بھیجا کیونکہ اُس نے کہا کہ کہِیں اُس پر کوئی آفت نہ آ جائے۔
  • سو جو لوگ غلّہ خرِیدنے آئے اُن کے ساتھ اِسرائیل کے بیٹے بھی آئے کیونکہ کنعان کے مُلک میں کال تھا۔
  • اور یُوسف مُلکِ مِصر کا حاکِم تھا اور وُہی مُلک کے سب لوگوں کے ہاتھ غلّہ بیچتا تھا ۔ سو یُوسف کے بھائی آئے اور اپنے سر زمِین پر ٹیک کر اُس کے حضُور آداب بجا لائے۔
  • یُوسف اپنے بھائِیوں کو دیکھ کر اُن کو پہچان گیا پر اُس نے اُن کے سامنے اپنے آپ کو انجان بنا لِیا اور اُن سے سخت لہجہ میں پُوچھا تُم کہاں سے آئے ہو؟ اُنہوں نے کہ کنعان کے مُلک سے اناج مول لینے کو۔
  • یُوسف نے تو اپنے بھائِیوں کو پہچان لِیا تھا پر اُنہوں نے اُسے نہ پہچانا۔
  • اور یُوسف اُن خوابوں کو جو اُس نے اُن کی بابت دیکھے تھے یاد کر کے اُن سے کہنے لگا کہ تُم جاسُوس ہو ۔ تُم آئے ہو کہ اِس مُلک کی بُری حالت دریافت کرو۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا نہیں خُداوند ۔ تیرے غُلام اناج مول لینے آئے ہیں۔
  • ہم سب ایک ہی شخص کے بیٹے ہیں ۔ ہم سچّے ہیں ۔ تیرے غُلام جاسُوس نہیں ہیں۔
  • اُس نے کہا نہیں بلکہ تُم اِس مُلک کی بُری حالت دریافت کرنے کو آئے ہو۔
  • تب اُنہوں نے کہا تیرے غُلام بارہ بھائی ایک ہی شخص کے بیٹے ہیں جو مُلکِ کنعان میں ہے ۔ سب سے چھوٹا اِس وقت ہمارے باپ کے پاس ہے اور ایک کا کُچھ پتا نہیں۔
  • تب یُوسف نے اُن سے کہا ۔ مَیں تو تُم سے کہہ چُکا کہ تُم جاسُوس ہو۔
  • سو تُمہاری آزمایش اِس طرح کی جائے گی کہ فِرعون کی حیات کی قَسم تُم یہاں سے جانے نہ پاؤ گے جب تک تُمہارا سب سے چھوٹا بھائی یہاں نہ آ جائے۔
  • سو اپنے میں سے کِسی ایک کو بھیجو کہ وہ تُمہارے بھائی کو لے آئے اور تُم قَید رہو تاکہ تُمہاری باتوں کی تصدِیق ہو کہ تُم سچّے ہو یا نہیں ورنہ فِرعون کی حیات کی قَسم تُم ضرُور ہی جاسُوس ہو۔
  • اور اُس نے اُن سب کو تِین دِن تک اِکٹھّے نظربند رکھّا۔
  • اور تِیسرے دِن یُوسف نے اُن سے کہا ایک کام کرو تو زِندہ رہو گے کیونکہ مُجھے خُدا کا خَوف ہے۔
  • اگر تُم سچّے ہو تو اپنے بھائِیوں میں سے ایک کو قَیدخانہ میں بند رہنے دو اور تُم اپنے گھر والوں کے کھانے کے لِئے اناج لے جاؤ۔
  • اور اپنے سب سے چھوٹے بھائی کو میرے پاس لے آؤ ۔ یُوں تُمہاری باتوں کی تصدِیق ہو جائے گی اور تُم ہلاک نہ ہو گے ۔ سو اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا۔
  • اور وہ آپس میں کہنے لگے کہ ہم دراصل اپنے بھائی کے سبب سے مُجرِم ٹھہرے ہیں کیونکہ جب اُس نے ہم سے مِنّت کی تو ہم نے یہ دیکھ کر بھی کہ اُس کی جان کَیسی مُصِیبت میں ہے اُس کی نہ سُنی ۔ اِسی لِئے یہ مُصِیبت ہم پر آ پڑی ہے۔
  • تب رُوبِن بول اُٹھا کیا مَیں نے تُم سے نہ کہا تھاکہ اِس بچّے پر ظُلم نہ کرو اور تُم نے نہ سُنا ۔ سو دیکھ لو۔ اب اُس کے خُون کا بدلہ لِیا جاتا ہے۔
  • اور اُن کو معلُوم نہ تھا کہ یُوسف اُن کی باتیں سمجھتا ہے اِس لِئے کہ اُن کے درمِیان ایک ترجمان تھا۔
  • تب وہ اُن کے پاس سے ہٹ گیا اور رویا اور پِھر اُن کے پاس آ کر اُن سے باتیں کِیں اور اُن میں سے شمعُو ن کو لے کر اُن کی آنکھوں کے سامنے اُسے بندھوا دِیا۔
  • پِھر یُوسف نے حُکم کِیا کہ اُن کے بوروں میں اناج بھریں اور ہر شخص کی نقدی اُسی کے بورے میں رکھ دیں اور اُن کو زادِ راہ بھی دے دیں ۔ چُنانچہ اُن کے لِئے اَیسا ہی کِیا گیا۔
  • اور اُنہوں نے اپنے گدھوں پر غلّہ لاد لِیا اور وہاں سے روانہ ہُوئے۔
  • جب اُن میں سے ایک نے منزل پر اپنے گدھے کو چارا دینے کے لِئے اپنا بورا کھولا تو اپنی نقدی بورے کے مُنہ میں رکھّی دیکھی۔
  • تب اُس نے اپنے بھائِیوں سے کہا کہ میری نقدی پھیر دی گئی ہے ۔ وہ میرے بورے میں ہے ۔ دیکھ لو! پِھر تو وہ حواس باختہ ہو گئے اور ہکّا بکّا ہو کر ایک دُوسرے کو دیکھنے اور کہنے لگے خُدا نے ہم سے یہ کیا کِیا؟۔
  • اور وہ مُلکِ کنعان میں اپنے باپ یعقُوب کے پاس آئے اور ساری واردات اُسے بتائی اور کہنے لگے۔
  • کہ اُس شخص نے جو اُس مُلک کا مالِک ہے ہم سے سخت لہجہ میں باتیں کِیں اور ہم کو اُس مُلک کے جاسُوس سمجھا۔
  • ہم نے اُس سے کہا کہ ہم سچّے آدمی ہیں ۔ ہم جاسُوس نہیں۔
  • ہم بارہ بھائی ایک ہی باپ کے بیٹے ہیں ۔ ہم میں سے ایک کا کُچھ پتا نہیں اور سب سے چھوٹا اِس وقت ہمارے باپ کے پاس مُلکِ کنعان میں ہے۔
  • تب اُس شخص نے جو مُلک کا مالِک ہے ہم سے کہا مَیں اِسی سے جان لُوں گا کہ تُم سچّے ہو کہ اپنے بھائِیوں میں سے کِسی کو میرے پاس چھوڑ دو اور اپنے گھر والوں کے کھانے کے لِئے اناج لے کر چلے جاؤ۔
  • اور اپنے سب سے چھوٹے بھائی کو میرے پاس لے آؤ ۔ تب مَیں جان لُوں گا کہ تُم جاسُوس نہیں بلکہ سچّے آدمی ہو اور مَیں تُمہارے بھائی کو تُمہارے حوالہ کر دُوں گا ۔ پِھر تُم مُلک میں سَوداگری کرنا۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ جب اُنہوں نے اپنے اپنے بورے خالی کِئے تو ہر شخص کی نقدی کی تَھیلی اُسی کے بورے میں رکھّی دیکھی اور وہ اور اُن کا باپ نقدی کی تَھیلِیاں دیکھ کر ڈر گئے۔
  • اور اُن کے باپ یعقُوب نے اُن سے کہا تُم نے مُجھے بے اَولاد کر دِیا ۔ یُوسف نہیں رہا اور شمعُو ن بھی نہیں ہے اور اب بِنیمین کو بھی لے جانا چاہتے ہو ۔ یہ سب باتیں میرے خِلاف ہیں۔
  • تب رُوبِن نے اپنے باپ سے کہا اگر مَیں اُسے تیرے پاس نہ لے آؤں تو میرے دونوں بیٹوں کو قتل کر ڈالنا ۔ اُسے میرے ہاتھ میں سَونپ دے اور مَیں اُسے پِھر تیرے پاس پُہنچا دُوں گا۔
  • اُس نے کہا میرا بیٹا تُمہارے ساتھ نہیں جائے گا کیونکہ اُس کا بھائی مَر گیا اور وہ اکیلا رہ گیا ہے ۔ اگر راستہ میں جاتے جاتے اُس پر کوئی آفت آ پڑے تو تُم میرے سفید بالوں کو غم کے ساتھ گور میں اُتارو گے۔
  • اور کال مُلک میں اَور بھی سخت ہو گیا۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ جب اُس غلّہ کو جِسے مِصر سے لائے تھے کھا چُکے تو اُن کے باپ نے اُن سے کہا کہ جا کر ہمارے لِئے پِھر کُچھ اناج مول لے آؤ۔
  • تب یہُوداہ نے اُسے کہا کہ اُس شخص نے ہم کو نِہایت تاکِید سے کہہ دِیا تھا کہ تُم میرا مُنہ نہ دیکھو گے جب تک تُمہارا بھائی تُمہارے ساتھ نہ ہو۔
  • سو اگر تُو ہمارے بھائی کو ہمارے ساتھ بھیج دے تو ہم جائیں گے اور تیرے لِئے اناج مول لائیں گے۔
  • اور اگر تُو اُسے نہ بھیجے تو ہم نہیں جائیں گے کیونکہ اُس شخص نے کہہ دِیا ہے کہ تُم میرا مُنہ نہ دیکھو گے جب تک تُمہارا بھائی تُمہارے ساتھ نہ ہو۔
  • تب اِسرا ئیل نے کہا کہ تُم نے مُجھ سے کیوں یہ بدسلُوکی کی کہ اُس شخص کو بتا دِیا کہ ہمارا ایک بھائی اَور بھی ہے؟۔
  • اُنہوں نے کہا اُس شخص نے بجِد ہو کر ہمارا اور ہمارے خاندان کا حال پُوچھا کہ کیا تُمہارا باپ اب تک جِیتا ہے؟ اور کیا تُمہارا کوئی اَور بھائی ہے؟ تو ہم نے اِن سوالوں کے مُطابِق اُسے بتا دِیا ۔ ہم کیا جانتے تھے کہ وہ کہے گا کہ اپنے بھائی کو لے آؤ۔
  • تب یہُوداہ نے اپنے باپ اِسرا ئیل سے کہا کہ اُس لڑکے کو میرے ساتھ کر دے تو ہم چلے جائیں گے تاکہ ہم اورتُو اور ہمارے بال بچّے زِندہ رہیں اور ہلاک نہ ہوں۔
  • اور مَیں اُس کا ضامِن ہوتا ہُوں ۔ تُو اُس کو میرے ہاتھ سے واپس مانگنا ۔ اگر مَیں اُسے تیرے پاس پُہنچا کر سامنے کھڑا نہ کر دُوں تو مَیں ہمیشہ کے لِئے گُنہگار ٹھہرُوں گا۔
  • اگر ہم دیر نہ لگاتے تو اب تک دُوسری دفعہ لَوٹ کر آ بھی جاتے۔
  • تب اُن کے باپ اِسرائیل نے اُن سے کہا اگر یِہی بات ہے تو اَیسا کرو کہ اپنے برتنوں میں اِس مُلک کی مشہُور پَیداوار میں سے کُچھ اُس شخص کے لِئے نذرانہ لیتے جاؤ جَیسے تھوڑا سا رَوغن ِبلسان تھوڑا سا شہد کُچھ گرم مصالح اور مُرّ اور پِستہ اور بادام۔
  • اور دُونا دام اپنے ہاتھ میں لے لو اور وہ نقدی جو پھیر دی گئی اور تُمہارے بوروں کے مُنہ میں رکھّی مِلی اپنے ساتھ واپس لے جاؤ کیونکہ شاید بُھول ہو گئی ہو گی۔
  • اور اپنے بھائی کو بھی ساتھ لو اور اُٹھ کر پِھر اُس شخص کے پاس جاؤ۔
  • اور خُدایِ قادِر اُس شخص کو تُم پر مِہربان کرے تاکہ وہ تُمہارے دُوسرے بھائی کو اور بِنیمین کوتُمہارے ساتھ بھیج دے ۔ مَیں اگر بے اَولاد ہُؤا تو ہُؤا۔
  • تب اُنہوں نے نذرانہ لِیا اور دُونا دام بھی ہاتھ میں لے لِیا اور بِنیمین کو لے کر چل پڑے اور مِصر پُہنچ کر یُوسف کے سامنے جا کھڑے ہُوئے۔
  • جب یُوسف نے بِنیمین کو اُن کے ساتھ دیکھا تو اُس نے اپنے گھر کے مُنتظِم سے کہا اِن آدمِیوں کو گھر میں لے جا اور کوئی جانور ذبح کر کے کھانا تیّار کروا کیونکہ یہ آدمی دوپہر کو میرے ساتھ کھانا کھائیں گے۔
  • اُس شخص نے جَیسا یُوسف نے فرمایا تھا کِیا اور اِن آدمِیوں کو یُوسف کے گھر میں لے گیا۔
  • جب اِن کو یُوسف کے گھر میں پُہنچا دِیا تو ڈر کے مارے کہنے لگے کہ وہ نقدی جو پہلی دفعہ ہمارے بوروں میں رکھ کر واپس کر دی گئی تھی اُسی کے سبب سے ہم کو اندر کروا دِیا ہے تاکہ اُسے ہمارے خِلاف بہانہ مِل جائے اور وہ ہم پر حملہ کر کے ہم کو غُلام بنا لے اور ہمارے گدھوں کو چِھین لے۔
  • اور وہ یُو سف کے گھر کے مُنتظِم کے پاس گئے اور دروازہ پر کھڑے ہو کر اُس سے کہنے لگے۔
  • جناب! ہم پہلے بھی یہاں اناج مول لینے آئے تھے۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ جب ہم نے منزل پر اُتر کر اپنے بوروں کو کھولا تو اپنی اپنی پُوری تُلی ہُوئی نقدی اپنے اپنے بورے کے مُنہ میں رکھّی دیکھی سو ہم اُسے اپنے ساتھ واپس لیتے آئے ہیں۔
  • اور ہم اناج مول لینے کو اَور بھی نقدی ساتھ لائے ہیں ۔ یہ ہم نہیں جانتے کہ ہماری نقدی کِس نے ہمارے بوروں میں رکھ دی۔
  • اُس نے کہا کہ تُمہاری سلامتی ہو ۔ مت ڈرو ۔ تُمہارے خُدا اور تُمہارے باپ کے خُدا نے تُمہارے بوروں میں تُم کو خزانہ دِیا ہو گا ۔ مُجھے تو تُمہاری نقدی مِل چُکی ۔ پِھر وہ شمعُو ن کو نِکال کر اُن کے پاس لے آیا۔
  • اور اُس شخص نے اُن کو یُوسف کے گھر میں لا کر پانی دِیا اور اُنہوں نے اپنے پاؤں دھوئے اور اُن کے گدھوں کو چارا دِیا۔
  • پِھر اُنہوں نے یُوسف کے اِنتظار میں کہ وہ دوپہر کو آئے گا نذرانہ تیّار کر کے رکھّا کیونکہ اُنہوں نے سُنا تھا کہ اُن کو وہِیں روٹی کھانی ہے۔
  • جب یُوسف گھر آیا تو وہ اُس نذرانہ کو جو اُن کے پاس تھا اُس کے سامنے لے گئے اور زمِین پر جُھک کر اُس کے حضُور آداب بجا لائے۔
  • اُس نے اُن سے خیر و عافِیّت پُوچھی اور کہا کہ تُمہارا بُوڑھا باپ جِس کا تُم نے ذِکر کِیا تھا اچھّا تو ہے؟ کیا وہ اب تک جِیتا ہے؟۔
  • اُنہوں نے جواب دِیا تیرا خادِم ہمارا باپ خیریت سے ہے اور اب تک جِیتا ہے۔ پِھر وہ سر جُھکا جُھکا کر اُس کے حضُور آداب بجا لائے۔
  • پِھر اُس نے آنکھ اُٹھا کر اپنے بھائی بِنیمین کو جو اُس کی ماں کا بیٹا تھا دیکھا اور کہا کہ تُمہارا سب سے چھوٹا بھائی جِس کا ذِکر تُم نے مُجھ سے کِیا تھا یِہی ہے؟ پِھر کہا کہ اَے میرے بیٹے! خُدا تُجھ پر مِہربان رہے۔
  • تب یُوسف نے جلدی کی کیونکہ بھائی کو دیکھ کر اُس کا جی بھر آیا اور وہ چاہتا تھا کہ کہِیں جا کر روئے ۔ سو وہ اپنی کوٹھری میں جا کر وہاں رونے لگا۔
  • پِھر وہ اپنا مُنہ دھو کر باہر نِکلا اور اپنے کو ضبط کر کے حُکم دِیا کہ کھانا چُنو۔
  • اور اُنہوں نے اُس کے لِئے الگ اور اُن کے لِئے جُدا اور مِصرِیوں کے لِئے جو اُس کے ساتھ کھاتے تھے جُدا کھانا چُنا کیونکہ مِصر کے لوگ عِبرانیوں کے ساتھ کھانا نہیں کھا سکتے تھے کیونکہ مِصرِیوں کو اِس سے کراہِیّت ہے۔
  • اور یُوسف کے بھائی اُس کے سامنے ترتِیب وار اپنی عُمر کی بڑائی اور چھوٹائی کے مُطابِق بَیٹھے اور آپس میں حَیران تھے۔
  • پِھر وہ اپنے سامنے سے کھانا اُٹھا کر حِصّے کر کر کے اُن کو دینے لگا اور بِنیمین کا حِصّہ اُن کے حِصّوں سے پانچ گُنا زِیادہ تھا اور اُنہوں نے مَے پی اور اُس کے ساتھ خُوشی منائی۔
  • پِھر اُس نے اپنے گھر کے مُنتظِم کو یہ حُکم کِیا کہ اِن آدمِیوں کے بوروں میں جِتنا اناج وہ لے جا سکیں بھر دے اور ہر شخص کی نقدی اُسی کے بورے کے مُنہ میں رکھ دے۔
  • اور میرا چاندی کا پِیالہ سب سے چھوٹے کے بورے کے مُنہ میں اُس کی نقدی کے ساتھ رکھنا ۔ چُنانچہ اُس نے یُوسف کے فرمانے کے مُطابِق عمل کِیا۔
  • صُبح رَوشنی ہوتے ہی یہ آدمی اپنے گدھوں کے ساتھ رُخصت کر دِئے گئے۔
  • وہ شہر سے نِکل کر ابھی دُور بھی نہیں گئے تھے کہ یُوسف نے اپنے گھر کے مُنتظِم سے کہا جا اُن لوگوں کا پِیچھا کر اور جب تُو اُن کو جا لے تو اُن سے کہنا کہ نیکی کے عِوض تُم نے بدی کیوں کی؟۔
  • کیا یہ وُہی چِیز نہیں جِس سے میرا آقا پِیتا اور اِسی سے ٹِھیک فال بھی کھولا کرتا ہے؟ تُم نے جو یہ کِیا سو بُرا کِیا۔
  • اور اُس نے اُن کو جا لِیا اور یِہی باتیں اُن سے کہِیں۔
  • تب اُنہوں نے اُس سے کہا کہ ہمارا خُداوند اَیسی باتیں کیوں کہتا ہے؟ خُدا نہ کرے کہ تیرے خادِم اَیسا کام کریں۔
  • بھلا جو نقدی ہم کو اپنے بوروں کے مُنہ میں مِلی اُسے تو ہم مُلکِ کنعان سے تیرے پاس واپس لے آئے ۔ پِھر تیرے آقا کے گھر سے چاندی یا سونا کیونکر چُرا سکتے ہیں؟۔
  • سو تیرے خادِموں میں سے جِس کِسی کے پاس وہ نِکلے وہ مار دِیا جائے اور ہم بھی اپنے خُداوند کے غُلام ہو جائیں گے۔
  • اُس نے کہا کہ تُمہارا ہی کہنا سہی ۔ جِس کے پاس وہ نِکل آئے وہ میرا غُلام ہو گا اور تُم بے گُناہ ٹھہرو گے۔
  • تب اُنہوں نے جلدی کی اور ایک ایک نے اپنا بورا زمِین پر اُتار لِیا اور ہر شخص نے اپنا بورا کھول دِیا۔
  • سو وہ ڈُھونڈنے لگا اور سب سے بڑے سے شرُوع کر کے سب سے چھوٹے پر تلاشی ختم کی اور پیالہ بِنیمین کے بورے میں مِلا۔
  • تب اُنہوں نے اپنے پیراہن چاک کِئے اور ہر ایک اپنے گدھے کو لاد کر اُلٹا شہر کو پِھرا۔
  • اور یہُوداہ اور اُس کے بھائی یُوسف کے گھر آئے ۔ وہ اب تک وہِیں تھا ۔ سو وہ اُس کے آگے زمِین پر گِرے۔
  • تب یُوسف نے اُن سے کہا تُم نے یہ کَیسا کام کِیا؟ کیا تُم کو معلُوم نہیں کہ مُجھ سا آدمی ٹِھیک فال کھولتا ہے؟۔
  • یہُوداہ نے کہا کہ ہم اپنے خُداوند سے کیا کہیں؟ ہم کیا بات کریں یا کیوں کر اپنے کو بری ٹھہرائیں؟ خُدا نے تیرے خادِموں کی بدی پکڑ لی ۔ سو دیکھ! ہم بھی اور وہ بھی جِس کے پاس پیالہ نِکلا دونوں اپنے خُداوند کے غُلام ہیں۔
  • اُس نے کہا خُدا نہ کرے کہ مَیں اَیسا کرُوں ۔ جِس شخص کے پاس یہ پیالہ نِکلا وُہی میرا غُلام ہو گا اور تُم اپنے باپ کے پاس سلامت چلے جاؤ۔
  • تب یہُوداہ اُس کے نزدِیک جا کر کہنے لگا اَے میرے خُداوند ذرا اپنے خادِم کو اجازت دے کہ اپنے خُداوند کے کان میں ایک بات کہے اور تیرا غضب تیرے خادِم پر نہ بھڑکے کیونکہ تُو فِرعون کی مانِند ہے۔
  • میرے خُداوند نے اپنے خادِموں سے سوال کِیا تھا کہ تُمہارا باپ یا تُمہارا بھائی ہے؟۔
  • اور ہم نے اپنے خُداوند سے کہا تھا کہ ہمارا ایک بُوڑھا باپ ہے اور اُس کے بُڑھاپے کا ایک چھوٹا لڑکا بھی ہے اور اُس کا بھائی مِر گیا ہے اور وہ اپنی ماں کا ایک ہی رہ گیا ہے ۔ سو اُس کا باپ اُس پر جان دیتا ہے۔
  • تب تُو نے اپنے خادِموں سے کہا کہ اُسے میرے پاس لے آؤ کہ مَیں اُسے دیکھُوں۔
  • ہم نے اپنے خُداوند کو بتایا کہ وہ لڑکا اپنے باپ کو چھوڑ نہیں سکتا کیونکہ اگر وہ اپنے باپ کو چھوڑے تو اُس کا باپ مَر جائے گا۔
  • پِھر تُو نے اپنے خادِموں سے کہا کہ جب تک تُمہارا چھوٹا بھائی تُمہارے ساتھ نہ آئے تُم پِھر میرا مُنہ نہ دیکھو گے۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ جب ہم اپنے باپ کے پاس جو تیرا خادِم ہے پُہنچے تو ہم نے اپنے خُداوند کی باتیں اُس سے کہِیں۔
  • ہمارے باپ نے کہا پِھر جا کر ہمارے لِئے کُچھ اناج مول لاؤ۔
  • ہم نے کہا ہم نہیں جا سکتے ۔ اگر ہمارا سب سے چھوٹا بھائی ہمارے ساتھ ہو تو ہم جائیں گے کیونکہ جب تک ہمارا سب سے چھوٹا بھائی ہمارے ساتھ نہ ہو ہم اُس شخص کا مُنہ نہ دیکھیں گے۔
  • اور تیرے خادِم میرے باپ نے ہم سے کہا تُم جانتے ہو کہ میری بِیوی کے مُجھ سے دو بیٹے ہُوئے۔
  • ایک تو مُجھے چھوڑ ہی گیا اور مَیں نے خیال کِیا کہ وہ ضرُور پھاڑ ڈالا گیا ہو گا اور مَیں نے اُسے اُس وقت سے پِھر نہیں دیکھا۔
  • اب اگر تُم اِس کو بھی میرے پاس سے لے جاؤ اور اِس پر کوئی آفت آ پڑے تو تُم میرے سفید بالوں کو غم کے ساتھ قبر میں اُتارو گے۔
  • سو اب اگر مَیں تیرے خادِم اپنے باپ کے پاس جاؤں اور یہ لڑکا ہمارے ساتھ نہ ہو تو چُونکہ اُس کی جان اِس لڑکے کی جان کے ساتھ وابستہ ہے۔
  • وہ یہ دیکھ کر کہ لڑکا نہیں آیا مَر جائے گا اور تیرے خادِم اپنے باپ کے جو تیرا خادِم ہے سفید بالوں کو غم کے ساتھ قبر میں اُتاریں گے۔
  • اور تیرا خادِم اپنے باپ کے سامنے اِس لڑکے کا ضامِن بھی ہو چُکا ہے اور یہ کہا ہے کہ اگر مَیں اُسے تیرے پاس واپس نہ پُہنچا دُوں تو مَیں ہمیشہ کے لِئے اپنے باپ کا گُنہگار ٹھہرُوں گا۔
  • اِس لِئے اب تیرے خادِم کو اِجازت ہو کہ وہ اِس لڑکے کے بدلے اپنے خُداوند کا غُلام ہو کر رہ جائے اور یہ لڑکا اپنے بھائِیوں کے ساتھ چلا جائے۔
  • کیونکہ لڑکے کے بغیر مَیں کیا مُنہ لے کر اپنے باپ کے پاس جاؤں؟ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ مُجھے وہ مُصِیبت دیکھنی پڑے جو اَیسے حال میں میرے باپ پر آئے گی۔
  • تب یُوسف اُن کے آگے جو اُس کے آس پاس کھڑے تھے اپنے کو ضبط نہ کر سکا اور چِلّا کر کہا ہر ایک آدمی کو میرے پاس سے باہرکر دو ۔ چُنانچہ جب یُوسف نے اپنے آپ کو اپنے بھائِیوں پر ظاہِر کِیا اُس وقت اَور کوئی اُس کے ساتھ نہ تھا۔
  • اور وہ چِلّا چِلّا کر رونے لگا اور مِصریوں نے سُنا اور فِرعون کے محلّ میں بھی آواز گئی۔
  • اور یُوسف نے اپنے بھائِیوں سے کہا مَیں یُوسف ہُوں ۔ کیا میرا باپ اب تک جِیتا ہے؟ اور اُس کے بھائی اُسے کُچھ جواب نہ دے سکے کیونکہ وہ اُس کے سامنے گھبرا گئے۔
  • اور یُوسف نے اپنے بھائِیوں سے کہا ذرا نزدِیک آ جاؤ اور وہ نزدِیک آئے ۔ تب اُس نے کہا مَیں تُمہارا بھائی یُوسف ہُوں جِس کو تُم نے بیچ کر مِصر پہنچوایا۔
  • اور اِس بات سے کہ تُم نے مُجھے بیچ کریہاں پہنچوایا نہ تو غمگین ہو اور نہ اپنے اپنے دِل میں پریشان ہو کیونکہ خُدا نے جانوں کو بچانے کے لِئے مُجھے تُم سے آگے بھیجا۔
  • اِس لِئے کہ اب دو برس سے مُلک میں کال ہے اور ابھی پانچ برس اَور اَیسے ہیں جِن میں نہ تو ہل چلے گا اور نہ فصل کٹے گی۔
  • اور خُدا نے مُجھ کو تُمہارے آگے بھیجا تاکہ تُمہارا بقِیّہ زمِین پر سلامت رکھّے اور تُم کو بڑی رہائی کے وسِیلہ سے زِندہ رکھّے۔
  • پس تُم نے نہیں بلکہ خُدا نے مُجھے یہاں بھیجا اور اُس نے مُجھے گویا فِرعون کا باپ اور اُس کے سارے گھر کا خُداوند اور سارے مُلک ِمِصر کا حاکِم بنایا۔
  • سو تُم جلد میرے باپ کے پاس جا کر اُس سے کہو تیرا بیٹا یُوسف یُوں کہتا ہے کہ خُدا نے مُجھ کو سارے مِصر کا مالِک کر دِیا ہے تُو میرے پاس چلا آدیر نہ کر۔
  • تُو جشن کے عِلاقہ میں رہنا اور تُو اور تیرے بیٹے اور تیرے پوتے اور تیری بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل اور تیرا مال و متاع یہ سب میرے نزدِیک ہوں گے۔
  • اور وہِیں مَیں تیری پرورِش کرُوں گا تا نہ ہو کہ تُجھ کو اور تیرے گھرانے اور تیرے مال و متاع کو مُفلسی آدبائے کیونکہ کال کے ابھی پانچ برس اَور ہیں۔
  • اور دیکھو تُمہاری آنکھیں اور میرے بھائی بِنیمین کی آنکھیں دیکھتی ہیں کہ خُود میرے مُنہ سے یہ باتیں تُم سے ہو رہی ہیں۔
  • اور تُم میرے باپ سے میری ساری شان و شَوکت کا جو مُجھے مِصر میں حاصِل ہے اور جو کُچھ تُم نے دیکھا ہے سب کا ذِکر کرنا اور تُم بُہت جلد میرے باپ کو یہاں لے آنا۔
  • اور وہ اپنے بھائی بِنیمین کے گلے لگ کر رویا اور بِنیمین بھی اُس کے گلے لگ کر رویا۔
  • اور اُس نے سب بھائِیوں کو چُوما اور اُن سے مِل کر رویا ۔ اِس کے بعد اُس کے بھائی اُس سے باتیں کرنے لگے۔
  • اور فِرعون کے محل میں اِس بات کا ذِکر ہُؤا کہ یُوسف کے بھائی آئے ہیں اور اِس سے فِرعون اور اُس کے نوکر چاکر بُہت خُوش ہُوئے۔
  • اور فِرعون نے یُوسف سے کہا کہ اپنے بھائِیوں سے کہہ تُم یہ کام کرو کہ اپنے جانوروں کو لاد کر مُلکِ کنعان کو چلے جاؤ۔
  • اور اپنے باپ کو اور اپنے اپنے گھرانے کو لے کر میرے پاس آ جاؤ اور جو کُچھ مُلکِ مِصر میں اچھّے سے اچھّا ہے وہ مَیں تُم کو دُوں گا اور تُم اِس مُلک کی عُمدہ عُمدہ چِیزیں کھانا۔
  • تُجھے حُکم مِل گیا ہے کہ اُن سے کہے تُم یہ کرو کہ اپنے بال بچّوں اور اپنی بِیویوں کے لِئے مُلکِ مِصر سے اپنے ساتھ گاڑِیاں لے جاؤ اور اپنے باپ کو بھی ساتھ لے کر چلے آؤ۔
  • اور اپنے اسباب کا کُچھ افسوس نہ کرنا کیونکہ مُلکِ مِصر کی سب اچھّی چِیزیں تُمہارے لِئے ہیں۔
  • اور اِسرا ئیل کے بیٹوں نے اَیسا ہی کِیا اور یُوسف نے فِرعون کے حُکم کے مُطابِق اُن کو گاڑِیاں دِیں اور زادِ راہ بھی دِیا۔
  • اور اُس نے اُن میں سے ہر ایک کو ایک ایک جوڑا کپڑا دِیا لیکن بِنیمین کو چاندی کے تِین سَو سِکّے اور پانچ جوڑے کپڑے دِئے۔
  • اور اپنے باپ کے لِئے اُس نے یہ چِیزیں بھیجیں یعنی دس گدھے جو مِصر کی اچھّی چِیزوں سے لدے ہُوئے تھے اور دس گدِھیاں جو اُس کے باپ کے راستہ کے لِئے غلّہ اور روٹی اور زادِ راہ سے لدی ہُوئی تِھیں۔
  • چُنانچہ اُس نے اپنے بھائِیوں کو روانہ کِیا اور وہ چل پڑے اور اُس نے اُن سے کہا دیکھنا! کہِیں راستہ میں تُم جھگڑا نہ کرنا۔
  • اور وہ مِصر سے روانہ ہُوئے اور مُلکِ کنعان میں اپنے باپ یعقُوب کے پاس پُہنچے۔
  • اور اُس سے کہا یُوسف اب تک جِیتا ہے اور وُہی سارے مُلکِ مِصر کا حاکِم ہے اور یعقُوب کا دِل دھک سے رہ گیا کیونکہ اُس نے اُن کا یقِین نہ کِیا۔
  • تب اُنہوں نے اُسے وہ سب باتیں جو یُوسف نے اُن سے کہی تِھیں بتائِیں اور جب اُن کے باپ یعقُوب نے وہ گاڑِیاں دیکھ لِیں جو یُوسف نے اُس کے لانے کو بھیجی تھیں تب اُس کی جان میں جان آئی۔
  • اور اِسرائیل کہنے لگا یہ بس ہے کہ میرا بیٹا یُوسف اب تک جِیتا ہے ۔ مَیں اپنے مَرنے سے پیشتر جا کر اُسے دیکھ تو لُوں گا۔
  • اور اِسرا ئیل اپنا سب کُچھ لے کر چلا اور بیرسبع میں آ کر اپنے باپ اِضحا ق کے خُدا کے لِئے قُربانیاں گُذرانِیں۔
  • اور خُدا نے رات کو رویا میں اِسرا ئیل سے باتیں کِیں اور کہا اَے یعقُوب اَے یعقُوب ! اُس نے جواب دِیا مَیں حاضِر ہُوں۔
  • اُس نے کہا مَیں خُدا تیرے باپ کا خُدا ہُوں ۔ مِصر میں جانے سے نہ ڈر کیونکہ مَیں وہاں تُجھ سے ایک بڑی قَوم پَیدا کرُوں گا۔
  • مَیں تیرے ساتھ مِصر کو جاؤں گا اور پِھر تُجھے ضرُور لَوٹا بھی لاؤں گااور یُوسف اپنا ہاتھ تیری آنکھوں پر لگائے گا۔
  • تب یعقُوب بیرسبع سے روانہ ہُؤا اور اِسرائیل کے بیٹے اپنے باپ یعقُوب کو اور اپنے بال بچّوں اور اپنی بِیویوں کو اُن گاڑِیوں پر لے گئے جو فِرعون نے اُن کے لانے کو بھیجی تِھیں۔
  • اور وہ اپنے چَوپایوں اور سارے مال و اسباب کو جو اُنہوں نے مُلکِ کنعان میں جمع کِیا تھا لے کر مِصر میں آئے اور یعقُوب کے ساتھ اُس کی ساری اَولاد تھی۔
  • وہ اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں اور پوتوں اور پوتیوں غرض اپنی کُل نسل کو اپنے ساتھ مِصر میں لے آیا۔
  • اور یعقُوب کے ساتھ جو اِسرائیلی یعنی اُس کے بیٹے وغیرہ مِصر میں آئے اُن کے نام یہ ہیں ۔ رُوبِن یعقُوب کا پہلوٹھا۔
  • اور بنی رُوبِن یہ ہیں ۔ حنُو ک اور فلُّو اور حصرو ن اور کرمی۔
  • اور بنی شمعُون یہ ہیں ۔یموایل اور یمین اور اُہد اور یکِین اور صُحر اور ساؤُل جو ایک کنعانی عَورت سے پَیدا ہُؤا تھا۔
  • اور بنی لاوی یہ ہیں ۔ جیرسو ن اور قِہات اور مِرار ی۔
  • اور بنی یہُوداہ یہ ہیں ۔ عیر اور اونا ن اورسیلہ اور فارص اور زارَح۔ اِن میں سے عیر اور اونان مُلکِ کنعان میں مَر چُکے تھے اور فارص کے بیٹے یہ ہیں ۔ حصرو ن اور حمُول۔
  • اور بنی اِشکار یہ ہیں ۔ تولع اور فُووہ اور یوب اور سمرو ن۔
  • اور بنی زبُولُون یہ ہیں ۔ سرد اور اَیلون اور یَحلی ایل۔
  • یہ سب یعقُوب کے اُن بیٹوں کی اَولاد ہیں جو فدّان ارام میں لیا ہ سے پَیدا ہُوئے ۔ اِسی کے بطن سے اُس کی بیٹی دِینہ تھی ۔ یہاں تک تو اُس کے سب بیٹے بیٹِیوں کا شُمار تَینتِیس ہُؤا۔
  • بنی جد یہ ہیں ۔ صفِیان اور حجّی اورسُونی اور اصبان اور عیر ی اور ارودی اور اریلی۔
  • اور بنی آشریہ ہیں ۔ یِمنہ اور اِسواہ اور اِسوی اور برِیعاہ اور سِر ہ اُن کی بہن اور بنی برِیعاہ یہ ہیں ۔ حِبر اور مَلکی ایل۔
  • یہ سب یعقُوب کے اُن بیٹوں کی اَولاد ہیں ۔ جو زِلفہ لَونڈی سے پَیدا ہُوئے جِسے لابن نے اپنی بیٹی لیاہ کو دِیا تھا ۔ اُن کا شُمار سولہ تھا۔
  • اور یعقُوب کے بیٹے یُوسف اوربِنیمین راخِل سے پَیدا ہُوئے تھے۔
  • اور یُوسف سے مُلکِ مِصر میں اون کے پُجاری فوطِیفرع کی بیٹی آسِناتھ کے منسّی اور اِفرائِیم پَیدا ہُوئے۔
  • اور بنی بِنیمین یہ ہیں ۔ بالَع اور بکر اور اَشبیل اور جیرا اور نعما ن اخی اور روس مُفیّم اور حفیّم اور ارد۔
  • یہ سب یعقُوب کے اُن بیٹوں کی اَولاد ہیں جو راخِل سے پَیدا ہُوئے ۔ یہ سب شُمار میں چَودہ تھے۔
  • اور دان کے بیٹے کا نام حُشِیم تھا۔
  • اور بنی نفتالی یہ ہیں ۔یحصی ایل اور جُونی اور یِصر اور سلیم۔
  • یہ سب یعقُوب کے اُن بیٹوں کی اَولاد ہیں جو بِلہا ہ لَونڈی سے پَیدا ہُوئے جِسے لابن نے اپنی بیٹی راخِل کو دِیا تھا ۔ اِن کا شُمار سات تھا۔
  • یعقُوب کے صُلب سے جو لوگ پَیدا ہُوئے اور اُس کے ساتھ مِصر میں آئے وہ اُس کی بہُوؤں کو چھوڑ کر شُمار میں چھیاسٹھ تھے۔
  • اور یُوسف کے دو بیٹے تھے جو مِصر میں پَیدا ہُوئے ۔ سو یعقُوب کے گھرانے کے جو لوگ مِصر میں آئے وہ سب مِل کر ستّر ہُوئے۔
  • اور اُس نے یہُوداہ کو اپنے سے آگے یُوسف کے پاس بھیجا تاکہ وہ اُسے جشن کا راستہ دِکھائے اور وہ جشن کے علاقہ میں آئے۔
  • اور یُوسف اپنا رتھ تیّار کروا کے اپنے باپ اِسرائیل کے اِستِقبال کے لِئے جشن کو گیا اور اُس کے پاس جا کر اُس کے گلے سے لِپٹ گیا اور وہِیں لِپٹا ہُؤا دیر تک روتا رہا۔
  • تب اِسرائیل نے یُوسف سے کہا اب چاہے مَیں مرَجاؤں کیونکہ تیرا مُنہ دیکھ چُکا کہ تُو ابھی جِیتا ہے۔
  • اور یُوسف نے اپنے بھائِیوں سے اور اپنے باپ کے گھرانے سے کہا مَیں ابھی جا کر فِرعون کو خبر کر دُوں گا اور اُس سے کہہ دُوں گا کہ میرے بھائی اور میرے باپ کے گھرانے کے لوگ جو مُلکِ کنعان میں تھے میرے پاس آ گئے ہیں۔
  • اور وہ چَوپان ہیں کیونکہ برابر چَوپایوں کو پالتے آئے ہیں اور وہ اپنی بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل اور جو کُچھ اُن کا ہے سب لے آئے ہیں۔
  • پس جب فِرعون تُم کو بُلا کر پُوچھے کہ تُمہارا پیشہ کیا ہے؟۔
  • تُو تُم یہ کہنا کہ تیرے خادِم ہم بھی اور ہمارے باپ دادا بھی لڑکپن سے لے کر آج تک چَوپائے پالتے آئے ہیں ۔ تب تُم جشن کے علاقہ میں رہ سکو گے اِس لِئے کہ مِصرِیوں کو چَوپانوں سے نفرت ہے۔
  • تب یُوسف نے آ کر فِرعون کو خبر دی کہ میرا باپ اور میرے بھائی اور اُن کی بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل اور اُن کا سارا مال و متاع مُلکِ کنعا ن سے آ گیا ہے اور ابھی تو وہ سب جشن کے علاقہ میں ہیں۔
  • پِھر اُس نے اپنے بھائِیوں میں سے پانچ کو اپنے ساتھ لِیا اور اُن کو فِرعون کے سامنے حاضِر کِیا۔
  • اور فِرعون نے اُس کے بھائِیوں سے پُوچھا تُمہارا پیشہ کیا ہے؟ اُنہوں نے فِرعون سے کہا تیرے خادِم چَوپان ہیں جَیسے ہمارے باپ دادا تھے۔
  • پِھر اُنہوں نے فِرعون سے کہا کہ ہم اِس مُلک میں مُسافِرانہ طَور پر رہنے آئے ہیں کیونکہ مُلکِ کنعا ن میں سخت کال ہونے کی وجہ سے وہاں تیرے خادِموں کے چَوپایوں کے لِئے چرائی نہیں رہی ۔ سو کرم کر کے اپنے خادِموں کو جشن کے علاقہ میں رہنے دے۔
  • تب فِرعون نے یُو سف سے کہا کہ تیرا باپ اور تیرے بھائی تیرے پاس آ گئے ہیں۔
  • مِصر کا مُلک تیرے آگے پڑا ہے ۔ یہاں کے اچھّے سے اچھّے علاقہ میں اپنے باپ اور بھائِیوں کو بسا دے یعنی جشن ہی کے علاقہ میں اُن کو رہنے دے اور اگر تیری دانِست میں اُن میں ہوشیار آدمی بھی ہوں تو اُن کو میرے چَوپایوں پر مقرّر کر دے۔
  • اور یُوسف اپنے باپ یعقُوب کو اندر لایا اور اُسے فِرعون کے سامنے حاضِرکِیا اور یعقُوب نے فِرعو ن کو دُعا دی۔
  • اور فِرعون نے یعقُوب سے پُوچھا کہ تیری عُمر کتنے سال کی ہے؟۔
  • یعقُوب نے فِرعون سے کہا کہ میری مُسافرت کے برس ایک سَو تِیس ہیں ۔ میری زِندگی کے ایّام تھوڑے اور دُکھ سے بھرے ہُوئے رہے اور ابھی یہ اُتنے ہُوئے بھی نہیں ہیں جِتنے میرے باپ دادا کی زِندگی کے ایّام اُن کے دَورِ مُسافرت میں ہُوئے۔
  • اور یعقُوب فِرعون کو دُعا دے کر اُس کے پاس سے چلا گیا۔
  • اور یُوسف نے اپنے باپ اور بھائِیوں کو بسا دِیا اور فِرعون کے حُکم کے مُطابِق رعمسیس کے علاقہ کو جو مُلکِ مِصر کا نِہایت زرخیز خِطّہ ہے اُن کی جاگِیر ٹھہرایا۔
  • اور یُوسف اپنے باپ اور اپنے بھائِیوں اور اپنے باپ کے گھر کے سب آدمِیوں کی پرورِش ایک ایک کے خاندان کی ضرُورت کے مُطابِق اناج سے کرنے لگا۔
  • اور اُس سارے مُلک میں کھانے کو کُچھ نہ رہا کیونکہ کال اَیسا سخت تھا کہ مُلکِ مِصر اور مُلکِ کنعان دونوں کال کے سبب سے تباہ ہو گئے تھے۔
  • اور جِتنا رُوپَیہ مُلکِ مِصر اور مُلکِ کنعان میں تھا وہ سب یُوسف نے اُس غلّہ کے بدلے جِسے لوگ خرِیدتے تھے لے لے کر جمع کر لِیا اور سب رُوپَے کو اُس نے فِرعون کے محلّ میں پُہنچا دِیا۔
  • اور جب وہ سارا رُوپَیہ جو مِصر اور کنعان کے مُلکوں میں تھا خرچ ہو گیا تو مِصری یُوسف کے پاس آ کر کہنے لگے ہم کو اناج دے کیونکہ رُوپَیہ تو ہمارے پاس رہا نہیں۔ ہم تیرے ہوتے ہُوئے کیوں مَریں؟۔
  • یُوسف نے کہا کہ اگر رُوپَیہ نہیں ہے تُو اپنے چَوپائے دو اور مَیں تُمہارے چَوپایوں کے بدلے تُم کو اناج دُوں گا۔
  • سو وہ اپنے چَوپائے یُوسف کے پاس لانے لگے اور یُوسف گھوڑوں اور بھیڑ بکریوں اور گائے بَیلوں اور گدھوں کے بدلے اُن کو اناج دینے لگا اور پُورے سال بھر اُن کو اُن کے سب چَوپایوں کے بدلے اناج کِھلایا۔
  • جب یہ سال گذر گیا تو وہ دُوسرے سال اُس کے پاس آ کر کہنے لگے کہ اِس میں ہم اپنے خُداوند سے کُچھ نہیں چُھپاتے کہ ہمارا سارا رُوپَیہ خرچ ہو چُکا اور ہمارے چَوپایوں کے گلّوں کا مالِک بھی ہمارا خُداوند ہو گیا ہے اور ہمارا خُداوند دیکھ چُکا ہے کہ اب ہمارے جِسم اور ہماری زمِین کے سِوا کُچھ باقی نہیں۔
  • پس اَیسا کیوں ہو کہ تیرے دیکھتے دیکھتے ہم بھی مَریں اور ہماری زمِین بھی اُجڑ جائے؟ سو تُو ہم کو اورہماری زمِین کو اناج کے بدلے خرِید لے کہ ہم فِرعو ن کے غُلام بن جائیں اور ہماری زمِین کا مالِک بھی وُہی ہو جائے اور ہم کو بیج دے تاکہ ہم ہلاک نہ ہوں بلکہ زِندہ رہیں اور مُلک بھی وِیران نہ ہو۔
  • اور یُوسف نے مِصر کی ساری زمِین فِرعون کے نام پر خرِید لی کیونکہ کال سے تنگ آ کر مِصرِیوں میں سے ہر شخص نے اپنا کھیت بیچ ڈالا ۔ سو ساری زمِین فِرعون کی ہو گئی۔
  • اور مِصر کے ایک سِرے سے لے کر دُوسرے سِرے تک جو لوگ رہتے تھے اُن کو اُس نے شہروں میں بسایا۔
  • لیکن پُجاریوں کی زمِین اُس نے نہ خرِیدی کیونکہ فِرعون کی طرف سے پُجاریوں کو رسد مِلتی تھی ۔ سو وہ اپنی اپنی رسد جو فِرعون اُن کو دیتا تھا کھاتے تھے اِس لِئے اُنہوں نے اپنی زمِین نہ بیچی۔
  • تب یُوسف نے وہاں کے لوگوں سے کہا کہ دیکھو مَیں نے آج کے دِن تُم کو اورتُمہاری زمِین کو فِرعون کے نام پر خرِید لِیا ہے ۔ سو تُم اپنے لِئے یہاں سے بیج لو اور کھیت بو ڈالو۔
  • اور فصل پر پانچواں حِصّہ فِرعون کو دے دینا اور باقی چار تُمہارے رہے تاکہ کھیتی کے لِئے بیج کے بھی کام آئیں اور تُمہارے اور تُمہارے گھر کے آدمِیوں اور تُمہارے بال بچّوں کے لِئے کھانے کو بھی ہوں۔
  • اُنہوں نے کہا کہ تُو نے ہماری جان بچائی ہے ۔ ہم پر ہمارے خُداوند کے کرم کی نظر رہے اور ہم فِرعون کے غُلام بنے رہیں گے۔
  • اور یُوسف نے یہ آئِین جو آج تک ہے مِصر کی زمِین کے لِئے ٹھہرایا کہ فِرعون پَیداوار کا پانچواں حِصّہ لِیا کرے ۔ سو فقط پُجارِیوں کی زمِین اَیسی تھی جو فِرعون کی نہ ہُوئی۔
  • اور اِسرائیلی مُلکِ مِصر میں جشن کے علاقہ میں رہتے تھے اور اُنہوں نے اپنی جایدادیں کھڑی کر لِیں اور وہ بڑھے اور بُہت زِیادہ ہو گئے۔
  • اور یعقُو ب مُلک ِمِصر میں ستّرہ برس اور جیا ۔ سو یعقُوب کی کُل عُمر ایک سَو سَینتالِیس برس کی ہُوئی۔
  • اور اِسرائیل کے مَرنے کا وقت نزدِیک آیا ۔ تب اُس نے اپنے بیٹے یُوسف کو بُلا کر اُس سے کہا اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو اپنا ہاتھ میری ران کے نِیچے رکھ اور دیکھ!مِہربانی اور صداقت سے میرے ساتھ پیش آنا۔ مُجھ کو مِصر میں دفن نہ کرنا۔
  • بلکہ جب مَیں اپنے باپ دادا کے ساتھ سو جاؤں تو مُجھے مِصر سے لے جا کر اُن کے قبرستان میں دفن کرنا۔ اُس نے جواب دِیا جَیسا تُو نے کہا ہے مَیں وَیسا ہی کرُوں گا۔
  • اور اُس نے کہا کہ تُو مُجھ سے قَسم کھا اور اُس نے اُس سے قَسم کھائی تب اِسرائیل اپنے بِستر پر سرہانے کی طرف سِجدہ میں ہو گیا۔
  • اِن باتوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ کِسی نے یُوسف سے کہا تیرا باپ بِیمار ہے ۔ سو وہ اپنے دونوں بیٹوں منسّی اور افرائیم کو ساتھ لے کر چلا۔
  • اور یعقُوب سے کہا گیا کہ تیرا بیٹا یُوسف تیرے پاس آ رہا ہے اور اِسرائیل اپنے کو سنبھال کر پلنگ پر بیٹھ گیا۔
  • اور یعقُوب نے یُوسف سے کہا کہ خُدایِ قادِرِمُطلق مُجھے لُوز میں جو مُلک ِکنعا ن میں ہے دِکھائی دِیا اور مُجھے برکت دی۔
  • اور اُس نے مُجھ سے کہا مَیں تُجھے برومند کرُوں گا اور بڑھاؤں گا اور تُجھ سے قَوموں کا ایک زُمرہ پَیدا کرُوں گا اور تیرے بعد یہ زمِین تیری نسل کو دُوں گا تاکہ یہ اُن کی دائمی مِلکِیّت ہو جائے۔
  • سو تیرے دونوں بیٹے جو مُلکِ مِصر میں میرے آنے سے پہلے پَیدا ہُوئے میرے ہیں یعنی رُوبن اور شمعُو ن کی طرح افرائِیم اور منسّی بھی میرے ہی ہوں گے۔
  • اور جو اَولاد اب اُن کے بعد تُجھ سے ہو گی وہ تیری ٹھہرے گی پر اپنی میراث میں اپنے بھائِیوں کے نام سے وہ لوگ نامزد ہوں گے۔
  • اور مَیں جب فدّان سے آتا تھا تو راخِل نے راستہ ہی میں جب اِفرات تھوڑی دُور رہ گیا تھا میرے سامنے مُلکِ کنعان میں وفات پائی اور مَیں نے اُسے وہِیں اِفرات کے راستہ میں دفن کِیا۔بیت لحم وُہی ہے۔
  • پِھراِسرائیل نے یُوسف کے بیٹوں کو دیکھ کر پُوچھا یہ کَون ہیں؟۔
  • یُوسف نے اپنے باپ سے کہا یہ میرے بیٹے ہیں جو خُدانے مُجھے یہاں دِئے ہیں۔ اُس نے کہا اُن کو ذرا میرے پاس لا ۔ مَیں اُن کو برکت دُوں گا۔
  • لیکن اِسرائیل کی آنکھیں بُڑھاپے کے سبب سے دُھندلا گئی تِھیں اور اُسے دِکھائی نہیں دیتا تھا ۔ سو یُوسف اُن کو اُس کے نزدِیک لے آیا ۔ تب اُس نے اُن کو چُوم کر گلے لگا لِیا۔
  • اور اِسرائیل نے یُوسف سے کہا مُجھے تو خیال بھی نہ تھا کہ تیرا مُنہ دیکھُوں گا لیکن خُدا نے تیری اَولاد بھی مُجھے دِکھائی۔
  • اور یُوسف اُن کو اپنے گُھٹنوں کے بیچ سے ہٹا کر مُنہ کے بل زمِین تک جُھکا۔
  • اور یُوسف اُن دونوں کو لے کر یعنی اِفرائِیم کو اپنے دہنے ہاتھ سے اِسرائیل کے بائیں ہاتھ کے مُقابِل اور منسّی کو اپنے بائیں ہاتھ سے اِسرائیل کے دہنے ہاتھ کے مُقابِل کر کے اُن کو اُس کے نزدِیک لایا۔
  • اور اِسرائیل نے اپنا دہنا ہاتھ بڑھا کر اِفرائِیم کے سرپر جو چھوٹا تھا اور بایاں ہاتھ منسّی کے سر پر رکھ دِیا ۔ اُس نے جان بُوجھ کر اپنے ہاتھ یُوں رکھّے کیونکہ پہلوٹھا تو منسّی ہی تھا۔
  • اور اُس نے یُوسف کو برکت دی اور کہا کہ خُدا جِس کے سامنے میرے باپ ابرہام اور اِضحاق نے اپنا دَور پُورا کِیا ۔ وہ خُدا جِس نے ساری عُمر آج کے دِن تک میری پاسبانی کی۔
  • اور وہ فرِشتہ جِس نے مُجھے سب بلاؤں سے بچایا اِن لڑکوں کو برکت دے اور جو میرا اور میرے باپ دادا ابرہام اور اِضحاق کا نام ہے اُسی سے یہ نامزد ہوں! اور زمِین پر نِہایت کثرت سے بڑھ جائیں۔
  • اور یُوسف یہ دیکھ کر کہ اُس کے باپ نے اپنا دہنا ہاتھ اِفرائِیم کے سر پر رکھّا ناخُوش ہُؤا اور اُس نے اپنے باپ کا ہاتھ تھام لِیا تاکہ اُسے افرائِیم کے سر پر سے ہٹا کر منسّی کے سر پر رکھّے۔
  • اور یُوسف نے اپنے باپ سے کہا کہ اَے میرے باپ اَیسا نہ کر کیونکہ پہلوٹھا یہ ہے اپنا دہنا ہاتھ اِس کے سر پر رکھ۔
  • اُس کے باپ نے نہ مانا اور کہا اَے میرے بیٹے! مُجھے خُوب معلُوم ہے ۔ اِس سے بھی ایک گُروہ پَیدا ہو گی اور یہ بھی بزُرگ ہو گا ۔ پر اِس کا چھوٹا بھائی اِس سے بُہت بڑا ہو گا اور اُس کی نسل سے بُہت سی قَومیں ہوں گی۔
  • اور اُس نے اُن کو اُس دِن برکت بخشی اور کہا کہ اِسرائیلی تیرا نام لے لے کر یُوں دُعا دِیا کریں گے کہ خُدا تُجھ کو اِفرائِیم اور منسّی کی مانِند اِقبال مند کرے! سو اُس نے اِفرائِیم کو منسّی پر فضِیلت دی۔
  • اور اسرا ئیل نے یُوسف سے کہا مَیں تو مَرتا ہُوں لیکن خُدا تُمہارے ساتھ ہو گا اور تُم کو پِھر تُمہارے باپ دادا کے مُلک میں لے جائے گا۔
  • اور مَیں تُجھے تیرے بھائِیوں سے زِیادہ ایک حِصّہ جو مَیں نے امورِیوں کے ہاتھ سے اپنی تلوار اور کمان سے لِیا دیتا ہُوں۔
  • اور یعقُوب نے اپنے بیٹوں کو یہ کہہ کر بُلوایا کہ تُم سب جمع ہو جاؤ تاکہ مَیں تُم کو بتاؤں کہ آخری دِنوں میں تُم پر کیا کیا گُذرے گا۔
  • اَے یعقُوب کے بیٹو جمع ہو کر سُنو۔ اور اپنے باپ اِسرائیل کی طرف کان لگاؤ۔
  • اَے رُوبن ! تُو میرا پہلوٹھا میری قُوّت اور میری شہزوری کا پہلا پَھل ہے۔ تُو میرے رُعب کی اور میری طاقت کی شان ہے۔
  • تُو پانی کی طرح بے ثبات ہے اِس لِئے تُجھے فضِیلت نہیں مِلے گی۔ کیونکہ تُو اپنے باپ کے بِستر پر چڑھا ۔ تُو نے اُسے نِجس کِیا ۔ رُوبِن میرے بِچھَونے پر چڑھ گیا۔
  • شمعُو ن اور لاو ی تو بھائی بھائی ہیں ۔ اُن کی تلواریں ظُلم کے ہتھیار ہیں۔
  • اَے میری جان! اُن کے مشورہ میں شرِیک نہ ہو ۔ اَے میری بزُرگی! اُن کی مجِلس میں شامِل نہ ہو ۔ کیونکہ اُنہوں نے اپنے غضب میں ایک مَرد کو قتل کِیا ۔ اور اپنی خودرائی سے بَیلوں کی کونچیں کاٹِیں ۔
  • لَعنت اُن کے غضب پر کیونکہ وہ تُند تھا اور اُن کے قہر پر کیونکہ وہ سخت تھا ۔ مَیں اُنہیں یعقُوب میں الگ الگ اور اِسرائیل میں پراگندہ کر دُوں گا ۔
  • اَے یہُوداہ ! تیرے بھائی تیری مدح کریں گے تیرا ہاتھ تیرے دُشمنوں کی گردن پر ہو گا ۔ تیرے باپ کی اَولاد تیرے آگے سرنِگُوں ہو گی۔
  • یہُوداہ شیرِ بَبر کا بچّہ ہے۔ اَے میرے بیٹے! تُو شِکار مار کر چل دِیا ہے۔ وہ شیرِ بَبر بلکہ شیرنی کی طرح دَبک کر بَیٹھ گیا ۔ کَون اُسے چھیڑے؟
  • یہُوداہ سے سلطنت نہیں چھُوٹے گی اور نہ اُس کی نسل سے حُکومت کا عصا موقُوف ہو گا۔ جب تک شِیلو ہ نہ آئے اورقَومیں اُس کی مُطِیع ہوں گی
  • وہ اپنا جوان گدھا انگُور کے درخت سے اور اپنی گدھی کا بچّہ اعلٰی درجہ کے انگُور کے درخت سے باندھا کرے گا۔ وہ اپنا لِباس مَے میں اور اپنی پوشاک آب ِانگُور میں دھویا کرے گا
  • اُس کی آنکھیں مَے کے سبب سے لال اور اُس کے دانت دُودھ کی وجہ سے سفید رہا کریں گے
  • زبُولُون سمُندر کے کنارے بسے گا اور جہازوں کے لِئے بندر کا کام دے گا ۔ اور اُس کی حد صَیدا تک پَھیلی ہو گی۔
  • اِشکار مضبُوط گدھا ہے جو دو بھیڑسالوں کے درمِیان بَیٹھا ہے ۔
  • اُس نے ایک اچھّی آرام گاہ اور خُوش نُما زمِین کو دیکھ کر اپنا کندھا بوجھ اُٹھانے کو جُھکایا اور بیگار میں غُلام کی طرح کام کرنے لگا
  • دان اِسرائیل کے قبِیلوں میں سے ایک کی مانِند اپنے لوگوں کا اِنصاف کرے گا ۔
  • دان راستے کا سانپ ہے ۔ وہ راہ گُذر کا افعی ہے جو گھوڑے کے عقب کو اَیسا ڈستا ہے کہ اُس کا سوار پچھاڑ کھا کر گِرپڑتا ہے۔
  • اَے خُداوند! مَیں تیری نجات کی راہ دیکھتا آیا ہُوں ۔
  • جد پر ایک فَوج حملہ کرے گی پر وہ اُس کے دُنبالہ پر چھاپا مارے گا۔
  • آشر نفِیس اناج پَیدا کِیا کرے گا اور بادشاہوں کے لائِق لذیذ اشیا مُہیّا کرے گا۔
  • نفتالی اَیسا ہے جَیسے چُھوٹی ہُوئی ہرنی ۔ وہ مِیٹھی مِیٹھی باتیں کرتا ہے ۔
  • یُوسف ایک پَھل دار پَودا ہے ۔ اَیسا پَھل دار پَودا جو پانی کے چشمہ کے پاس لگا ہُؤا ہو اور اُس کی شاخیں دِیوار پرپَھیل گئی ہوں ۔
  • تِیر اندازوں نے اُسے بُہت چھیڑا اور مارا اور ستایا ہے
  • لیکن اُس کی کمان مضبُوط رہی اور اُس کے ہاتھوں اور بازُوؤں نے یعقُوب کے قادِر کے ہاتھ سے قُوّت پائی ۔ (وہِیں سے وہ چَوپان اُٹھا ہے جو اِسرا ئیل کی چٹان ہے۔)
  • یہ تیرے باپ کے خُدا کا کام ہے جو تیری مدد کرے گا ۔ اُسی قادِرِمُطلق کا کام جو اُوپر سے آسمان کی برکتیں اور نِیچے سے گہرے سمُندر کی برکتیں اور چھاتیوں اور رَحِموں کی برکتیں عطا کرے گا ۔
  • تیرے باپ کی برکتیں میرے باپ دادا کی برکتوں سے کہِیں زِیادہ ہیں اور قدِیم پہاڑوں کی اِنتہا تک پُہنچی ہیں ۔ وہ یُوسف کے سر بلکہ اُس کے سر کی چاندی پر جو اپنے بھائِیوں سے جُدا ہُؤا نازِل ہوں گی۔
  • بِنیمین پھاڑنے والا بھیڑیا ہے ۔ وہ صُبح کو شِکار کھائے گا اور شام کولُوٹ کا مال بانٹے گا۔
  • اِسرائیل کے بارہ قبیلے یِہی ہیں اور اُن کے باپ نے جو جو باتیں کہہ کر اُن کو برکت دی وہ بھی یِہی ہیں ۔ ہر ایک کو اُس کی برکت کے مُوافِق اُس نے برکت دی۔
  • پِھر اُس نے اُن کوحُکم کِیا اور کہا کہ مَیں اپنے لوگوں میں شامِل ہونے پر ہُوں ۔ مُجھے میرے باپ دادا کے پاس اُس مغارہ میں جو عِفرون حِتّی کے کھیت میں ہے دفن کرنا۔
  • یعنی اُس مغارہ میں جو مُلکِ کنعان میں مَمرے کے سامنے مَکفیلہ کے کھیت میں ہے جِسے ابرہام نے کھیت سمیت عِفرون حِتّی سے مول لیا تھا تاکہ گورِستان کے لِئے وہ اُس کی مِلکِیّت بن جائے۔
  • وہاں اُنہوں نے ابرہام کو اور اُس کی بیوی سارہ کو دفن کِیا ۔ وہِیں اُنہوں نے اِضحاق اور اُس کی بیوی رِبقہ کو دفن کِیا اور وہِیں مَیں نے بھی لیاہ کو دفن کِیا۔
  • یعنی اُسی کھیت کے مغارہ میں جو بنی حِت سے خریدا تھا۔
  • اور جب یعقُوب اپنے بیٹوں کو وصِیّت کر چُکا تو اُس نے اپنے پاؤں بچَھونے پر سمیٹ لِئے اور دَم چھوڑ دِیا اور اپنے لوگوں میں جا مِلا۔
  • تب یُوسف اپنے باپ کے مُنہ سے لِپٹ کر اُس پر رویا اور اُس کو چُوما۔
  • اور یُوسف نے اُن طبِیبوں کو جو اُس کے نوکر تھے اپنے باپ کی لاش میں خُوشبُو بھرنے کا حُکم دِیا ۔ سو طبِیبوں نے اِسرائیل کی لاش میں خُوشبُو بھری۔
  • اور اُس کے چالِیس دِن پُورے ہُوئے کیونکہ خُوشبُو بھرنے میں اِتنے ہی دِن لگتے ہیں اور مِصری اُس کے لِئے ستّر دِن تک ماتم کرتے رہے۔
  • اور جب ماتم کے دِن گُذر گئے تو یُوسف نے فِرعون کے گھر کے لوگوں سے کہا اگر مُجھ پر تُمہارے کرم کی نظر ہے تو فِرعون سے ذرا عرض کر دو۔
  • کہ میرے باپ نے یہ مُجھ سے قَسم لے کر کہا ہے کہ مَیں تو مَرتا ہُوں ۔ تُو مُجھ کو میری گور میں جو مَیں نے مُلکِ کنعان میں اپنے لِئے کُھدوائی ہے دفن کرنا اِس لِئے ذرا مُجھے اِجازت دے کہ مَیں وہاں جا کر اپنے باپ کو دفن کرُوں اور مَیں لَوٹ کر آ جاؤں گا۔
  • فِرعون نے کہا کہ جا اور اپنے باپ کو جَیسے اُس نے تُجھ سے قَسم لی ہے دفن کر۔
  • سو یُوسف اپنے باپ کو دفن کرنے چلا اور فِرعون کے سب خادِم اور اُس کے گھر کے مشائخ اور مُلکِ مِصر کے سب مشائخ۔
  • اور یُوسف کے گھر کے سب لوگ اور اُس کے بھائی اور اُس کے باپ کے گھر کے آدمی اُس کے ساتھ گئے ۔ وہ صِرف اپنے بال بچّے اور بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل جشن کے علاقہ میں چھوڑ گئے۔
  • اور اُس کے ساتھ رتھ اور سوار بھی گئے ۔ سو ایک بڑا انبوہ اُس کے ساتھ تھا۔
  • اور وہ اتد کے کھلیہان پر جو یَردن کے پار ہے پُہنچے اور وہاں اُنہوں نے بُلند اور دِل سوز آواز سے نوحہ کِیا اور یُوسف نے اپنے باپ کے لِئے سات دِن تک ماتم کرایا۔
  • اور جب اُس مُلک کے باشِندوں یعنی کنعانیوں نے اتد میں کھلیہان پر اِس طرح کا ماتم دیکھا تو کہنے لگے کہ مِصرِیوں کا یہ بڑا درد ناک ماتم ہے ۔ سو وہ جگہ ابیل مِصرِِئیم کہلائی اور وہ یَردن کے پار ہے۔
  • اور یعقُوب کے بیٹوں نے جَیسا اُس نے اُن کو حُکم کِیا تھا وَیسا ہی اُس کے لِئے کِیا۔
  • کیونکہ اُنہوں نے اُسے مُلک ِکنعان میں لے جا کر مَمرے کے سامنے مَکفیلہ کے کھیت کے مغارہ میں جِسے ابرہام نے عِفرون حِتّی سے خرِید کر گورِستان کے لِئے اپنی مِلکِیّت بنا لِیا تھا دفن کِیا۔
  • اور یُوسف اپنے باپ کو دفن کر کے اپنے بھائِیوں اور اُن کے ساتھ جو اُس کے باپ کو دفن کرنے کے لِئے اُس کے ساتھ گئے تھے مِصر کولَوٹا۔
  • اور یُوسف کے بھائی یہ دیکھ کر کہ اُن کا باپ مَر گیا کہنے لگے کہ یُوسف شاید ہم سے دُشمنی کرے اور ساری بدی کا جو ہم نے اُس سے کی ہے پُورا بدلہ لے۔
  • سو اُنہوں نے یُوسف کو یہ کہلا بھیجا کہ تیرے باپ نے اپنے مَرنے سے آگے یہ حُکم کِیا تھا۔
  • کہ تُم یُوسف سے کہنا کہ اپنے بھائِیوں کی خطا اور اُن کا گُناہ اب بخش دے کیونکہ اُنہوں نے تُجھ سے بدی کی ۔ سو اب تُو اپنے باپ کے خُدا کے بندوں کی خطا بخش دے اور یُوسف اُن کی یہ باتیں سُن کر رویا۔
  • اور اُس کے بھائِیوں نے خُود بھی اُس کے سامنے جا کر اپنے سر ٹیک دِئے اور کہا دیکھ ہم تیرے خادِم ہیں۔
  • یُوسف نے اُن سے کہا مت ڈرو ۔ کیا مَیں خُدا کی جگہ پر ہُوں؟۔
  • تُم نے تو مُجھ سے بدی کرنے کا اِرادہ کِیا تھا لیکن خُدا نے اُسی سے نیکی کا قصد کِیا تاکہ بُہت سے لوگوں کی جان بچائے چُنانچہ آج کے دِن اَیسا ہی ہو رہا ہے۔
  • اِس لِئے تُم مت ڈرو ۔ مَیں تُمہاری اور تُمہارے بال بچّوں کی پرورِش کرتا رہُوں گا ۔ یُوں اُس نے اپنی ملائم باتوں سے اُن کی خاطِر جمع کی۔
  • اور یُوسف اور اُس کے باپ کے گھر کے لوگ مِصر میں رہے اور یُوسف ایک سَو دس برس تک جِیتا رہا۔
  • اور یُوسف نے افرائِیم کی اَولاد تِیسری پُشت تک دیکھی اور منسّی کے بیٹے مکِیر کی اَولاد کو بھی یُوسف نے اپنے گُھٹنوں پر کھلایا۔
  • اور یُوسف نے اپنے بھائِیوں سے کہا مَیں مَرتا ہُوں اور خُدا یقیناً تُم کو یاد کرے گا اور تُم کو اِس مُلک سے نِکال کر اُس مُلک میں پُہنچائے گا جِس کے دینے کی قَسم اُس نے ابرہام اور اِضحاق اور یعقُوب سے کھائی تھی۔
  • اور یُوسف نے بنی اِسرائیل سے قَسم لے کر کہا خُدا یقیناً تُم کو یاد کرے گا ۔ سو تُم ضرُور ہی میری ہڈَّیوں کو یہاں سے لے جانا۔
  • اور یُوسف نے ایک سَو دس برس کا ہو کر وفات پائی اور اُنہوں نے اُس کی لاش میں خُوشبُو بھری اور اُسے مِصر ہی میں تابُوت میں رکھّا۔
  • اِسرا ئیل کے بیٹوں کے نام جو اپنے اپنے گھرانے کو لے کر یعقُوب کے ساتھ مِصر میں آئے یہ ہیں۔
  • رُو بن ۔ شمعُو ن ۔ لاو ی ۔ یہُودا ہ۔
  • اِشکار ۔ زبُولُون ۔ بِنیمین۔
  • دان ۔ نفتالی ۔ جد ۔ آشر۔
  • اور سب جانیں جو یعقُوب کے صُلب سے پَیدا ہُوئِیں ستّر تِھیں اور یُوسف تو مِصر میں پہلے ہی سے تھا۔
  • اور یُوسف اور اُس کے سب بھائی اور اُس پُشت کے سب لوگ مَر مِٹے۔
  • اور اِسرا ئیل کی اَولاد برومند اور کثِیرُالتّعداد اور فراوان اور نہایت زورآور ہو گئی اور وہ مُلک اُن سے بھر گیا۔
  • تب مِصر میں ایک نیا بادشاہ ہُؤا جو یُوسف کو نہیں جانتا تھا۔
  • اور اُس نے اپنی قَوم کے لوگوں سے کہا دیکھو اِسرائیلی ہم سے زِیادہ اور قوِی ہو گئے ہیں۔
  • سو آؤ ہم اُن کے ساتھ حِکمت سے پیش آئیں تا نہ ہو کہ جب وہ اَور زِیادہ ہو جائیں اور اُس وقت جنگ چِھڑ جائے تو وہ ہمارے دُشمنوں سے مِل کر ہم سے لڑیں اور مُلک سے نِکل جائیں۔
  • اِس لِئے اُنہوں نے اُن پر بیگار لینے والے مُقرّر کِئے جو اُن سے سخت کام لے لے کر اُن کو ستائیں ۔ سو اُنہوں نے فِرعو ن کے لِئے ذخِیرہ کے شہر پتو م اور رعمسیس بنائے۔
  • پر اُنہوں نے جِتنا اُن کو ستایا وہ اُتنا ہی زِیادہ بڑھتے اور پَھیلتے گئے ۔ اِس لِئے وہ لوگ بنی اِسرائیل کی طرف سے فِکرمند ہو گئے۔
  • اور مِصرِیوں نے بنی اِسرائیل پر تشدّد کر کر کے اُن سے کام کرایا۔
  • اور اُنہوں نے اُن سے سخت مِحنت سے گارا اور اِینٹ بنوا بنوا کر اور کھیت میں ہر قِسم کی خِدمت لے لے کر اُن کی زِندگی تلخ کی ۔ اُن کی سب خِدمتیں جو وہ اُن سے کراتے تھے تشدُّد کی تِھیں۔
  • تب مِصر کے بادشاہ نے عِبرانی دائِیوں سے جِن میں ایک کا نام سِفر ہ اور دُوسری کا فوعہ تھا باتیں کِیں۔
  • اور کہا کہ جب عِبرانی عَورتوں کے تُم بچّہ جناؤ اور اُن کو پتّھر کی بَیٹھکوں پر بَیٹھی دیکھو تو اگر بیٹا ہو تو اُسے مار ڈالنا اور اگر بیٹی ہو تو وہ جِیتی رہے۔
  • لیکن وہ دائیاں خُدا سے ڈرتی تِھیں ۔ سو اُنہوں نے مِصر کے بادشاہ کا حُکم نہ مانا بلکہ لڑکوں کو جِیتا چھوڑ دیتی تِھیں۔
  • پِھر مِصر کے بادشاہ نے دائیوں کو بُلوا کر اُن سے کہا تُم نے اَیسا کیوں کِیا کہ لڑکوں کو جِیتا رہنے دِیا؟۔
  • دائیوں نے فِرعو ن سے کہا عِبرانی عَورتیں مِصری عَورتوں کی طرح نہیں ہیں ۔ وہ اَیسی مضبُوط ہوتی ہیں کہ دائیوں کے پُہنچنے سے پہلے ہی جَن کر فارِغ ہو جاتی ہیں۔
  • پس خُدا نے دائیوں کا بھلا کِیا اور لوگ بڑھے اور بُہت زبردست ہو گئے۔
  • اور اِس سبب سے کہ دائیاں خُدا سے ڈرِیں اُس نے اُن کے گھر آباد کر دِئے۔
  • اور فِرعو ن نے اپنی قَوم کے سب لوگوں کو تاکِیداً کہا کہ اُن میں جو بیٹا پَیدا ہو تُم اُسے دریا میں ڈال دینا اور جو بیٹی ہو اُسے جِیتی چھوڑنا۔
  • اور لاو ی کے گھرانے کے ایک شخص نے جا کر لاو ی کی نسل کی ایک عَورت سے بیاہ کِیا۔
  • وہ عَورت حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا اور اُس نے یہ دیکھ کر کہ بچّہ خُوب صُورت ہے تِین مہِینے تک اُسے چُھپا کر رکھّا۔
  • اور جب اُسے اَور زِیادہ چُھپا نہ سکی تو اُس نے سرکنڈوں کا ایک ٹوکرا لِیا اور اُس پر چِکنی مِٹّی اور رال لگا کر لڑکے کو اُس میں رکھّا اور اُسے دریا کے کنارے جھاؤ میں چھوڑ آئی۔
  • اور اُس کی بہن دُور کھڑی رہی تاکہ دیکھے کہ اُس کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔
  • اور فِرعو ن کی بیٹی دریا پر غُسل کرنے آئی اور اُس کی سہیلِیاں دریا کے کنارے کنارے ٹہلنے لگِیں ۔ تب اُس نے جھاؤ میں وہ ٹوکرا دیکھ کر اپنی سہیلی کو بھیجا کہ اُسے اُٹھا لائے۔
  • جب اُس نے اُسے کھولا تو لڑکے کو دیکھا اور وہ بچّہ رو رہا تھا ۔ اُسے اُس پر رَحم آیا اور کہنے لگی یہ کِسی عِبرانی کا بچّہ ہے۔
  • تب اُس کی بہن نے فِرعو ن کی بیٹی سے کہا کیا مَیں جا کر عِبرانی عَورتوں میں سے ایک دائی تیرے پاس بُلا لاؤُں جو تیرے لِئے اِس بچّے کو دُودھ پِلایا کرے؟۔
  • فِرعو ن کی بیٹی نے اُسے کہا جا ۔ وہ لڑکی جا کر اُس بچّے کی ماں کو بُلا لائی۔
  • فِرعو ن کی بیٹی نے اُسے کہا تُو اِس بچّے کو لے جا کر میرے لِئے دُودھ پِلا ۔ مَیں تُجھے تیری اُجرت دِیا کرُوں گی ۔ وہ عَورت اُس بچّے کو لے جا کر دُودھ پِلانے لگی۔
  • جب بچّہ کُچھ بڑا ہُؤا تو وہ اُسے فِرعو ن کی بیٹی کے پاس لے گئی اور وہ اُس کا بیٹا ٹھہرا اور اُس نے اُس کا نام مُوسیٰ یہ کہہ کر رکھّا کہ مَیں نے اُسے پانی سے نِکالا۔
  • اِتنے میں جب مُوسیٰ بڑا ہُؤا تو باہر اپنے بھائیوں کے پاس گیا اور اُن کی مشقّتوں پر اُس کی نظر پڑی اور اُس نے دیکھا کہ ایک مِصری اُس کے ایک عِبرانی بھائی کو مار رہا ہے۔
  • پِھر اُس نے اِدھر اُدھر نِگاہ کی اور جب دیکھا کہ وہاں کوئی دُوسرا آدمی نہیں ہے تو اُس مِصری کو جان سے مار کر اُسے ریت میں چُھپا دِیا۔
  • پِھر دُوسرے دِن وہ باہر گیا اور دیکھا کہ دو عِبرانی آپس میں مار پِیٹ کر رہے ہیں ۔ تب اُس نے اُسے جِس کا قصُور تھا کہا کہ تُو اپنے ساتھی کو کیوں مارتا ہے؟۔
  • اُس نے کہا تُجھے کِس نے ہم پر حاکِم یا مُنصِف مُقرّر کِیا؟ کیا جِس طرح تُو نے اُس مِصری کو مار ڈالا مُجھے بھی مار ڈالنا چاہتا ہے؟ تب مُوسیٰ یہ سوچ کر ڈرا کہ بِلاشک یہ بھید فاش ہو گیا۔
  • جب فِرعو ن نے یہ سُنا تو چاہا کہ مُوسیٰ کو قتل کرے پر مُوسیٰ فِرعو ن کے حضُور سے بھاگ کر مُلکِ مِدیا ن میں جا بسا۔ وہاں وہ ایک کُنوئیں کے نزدِیک بَیٹھا تھا۔
  • اور مِدیا ن کے کاہِن کی سات بیٹیاں تِھیں ۔ وہ آئِیں اور پانی بھر بھر کر کٹھروں میں ڈالنے لگیں تاکہ اپنے باپ کی بھیڑ بکریوں کو پِلائیں۔
  • اور گڈرئے آ کر اُن کو بھگانے لگے لیکن مُوسیٰ کھڑا ہو گیا اور اُس نے اُن کی مدد کی اور اُن کی بھیڑ بکریوں کو پانی پِلایا۔
  • اور جب وہ اپنے باپ رعوا یل کے پاس لَوٹیں تو اُس نے پُوچھا کہ آج تُم اِس قدر جلد کَیسے آگئِیں؟۔
  • اُنہوں نے کہا ایک مِصری نے ہم کو گڈریوں کے ہاتھ سے بچایا اور ہمارے بدلے پانی بھر بھر کر بھیڑ بکریوں کو پِلایا۔
  • اُس نے اپنی بیٹِیوں سے کہا کہ وہ آدمی کہاں ہے؟ تم اُسے کیوں چھوڑ آئِیں؟ اُسے بُلا لاؤ کہ روٹی کھائے۔
  • اور مُوسیٰ اُس شخص کے ساتھ رہنے کو راضی ہو گیا ۔ تب اُس نے اپنی بیٹی صفّور ہ مُوسیٰ کو بیاہ دی۔
  • اور اُس کے ایک بیٹا ہُؤا اور مُوسیٰ نے اُس کا نام جیرسوم یہ کہہ کر رکھّا کہ مَیں اجنبی مُلک میں مُسافِر ہُوں۔
  • اور ایک مُدّت کے بعد یُوں ہُؤا کہ مِصر کا بادشاہ مَرگیا اور بنی اِسرائیل اپنی غُلامی کے سبب سے آہ بھرنے لگے اور روئے اور اُن کا رونا جو اُن کی غُلامی کے باعِث تھا خُدا تک پُہنچا۔
  • اور خُدا نے اُ ن کاکراہنا سُنا اور خُدا نے اپنے عہد کو جو ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُوب کے ساتھ تھا یاد کِیا۔
  • اور خُدا نے بنی اِسرائیل پر نظر کی اور اُن کے حال کو معلُوم کِیا۔
  • اور مُوسیٰ اپنے خُسر یِترو کی جو مِدیان کا کاہِن تھا بھیڑ بکریاں چراتا تھا اور وہ بھیڑ بکر یوں کو ہنکاتا ہُؤا اُن کو بیابان کی پرلی طرف سے خُدا کے پہاڑ حورِب کے نزدِیک لے آیا۔
  • اور خُداوند کا فرِشتہ ایک جھاڑی میں سے آگ کے شُعلہ میں اُس پر ظاہِر ہُؤا ۔ اُس نے نِگا ہ کی اور کیا دیکھتا ہے کہ ایک جھاڑی میں آگ لگی ہُوئی ہے پر وہ جھاڑی بھسم نہیں ہوتی۔
  • تب مُوسیٰ نے کہا مَیں اب ذرا اُدھر کترا کر اِس بڑے منظر کو دیکھُوں کہ یہ جھاڑی کیوں نہیں جل جاتی۔
  • جب خُداوند نے دیکھا کہ وہ دیکھنے کو کترا کر آرہا ہے تو خُدا نے اُسے جھاڑی میں سے پُکارا اور کہا اَے مُوسیٰ ! اَے مُوسیٰ ! اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں۔
  • تب اُس نے کہا اِدھر پاس مت آ ۔ اپنے پاؤں سے جُوتا اُتار کیونکہ جِس جگہ تُو کھڑا ہے وہ مُقدّس زمِین ہے۔
  • پِھر اُس نے کہا کہ مَیں تیرے باپ کا خُدا یعنی ابرہا م کا خُدا اور اِضحاق کا خُدا اور یعقُوب کا خُدا ہُوں ۔ مُوسیٰ نے اپنا مُنہ چُھپایا کیونکہ وہ خُدا پر نظر کرنے سے ڈرتا تھا۔
  • اور خُداوند نے کہا مَیں نے اپنے لوگوں کی تکلِیف جو مِصر میں ہیں خُوب دیکھی اور اُن کی فریاد جو بیگار لینے والوں کے سبب سے ہے سُنی اور مَیں اُن کے دُکھوں کو جانتا ہُوں۔
  • اور مَیں اُترا ہُوں کہ اُن کو مِصرِیوں کے ہاتھ سے چُھڑاؤُں اور اُس مُلک سے نِکال کر اُن کو ایک اچھّے اور وسِیع مُلک میں جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے یعنی کنعانیوں اور حِتّیوں اور اموریوں اور فرزّیوں اور حوّیوں اور یبوسِیوں کے مُلک میں پُہنچاؤُں۔
  • دیکھ بنی اِسرائیل کی فریاد مُجھ تک پُہنچی ہے اور مَیں نے وہ ظُلم بھی جو مِصری اُن پر کرتے ہیں دیکھا ہے۔
  • سو اب آ مَیں تُجھے فِرعون کے پاس بھیجتا ہُوں کہ تُومیری قَوم بنی اِسرائیل کو مِصر سے نِکال لائے۔
  • مُوسیٰ نے خُدا سے کہا مَیں کَون ہُوں جو فِرعون کے پاس جاؤُں اور بنی اِسرائیل کو مِصر سے نِکال لاؤُں؟۔
  • اُس نے کہا مَیں ضرُور تیرے ساتھ رہُوں گااور اِس کا کہ مَیں نے تُجھے بھیجا ہے تیرے لِئے یہ نِشان ہو گا کہ جب تُو اُن لوگوں کو مِصر سے نِکال لائے گا تو تُم اِس پہاڑ پر خُدا کی عِبادت کرو گے۔
  • تب مُوسیٰ نے خُدا سے کہا جب مَیں بنی اِسرائیل کے پاس جا کر اُن کو کہُوں کہ تُمہارے باپ دادا کے خُدا نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے اور وہ مُجھے کہیں کہ اُس کا نام کیا ہے؟ تو مَیں اُن کو کیا بتاؤُں؟۔
  • خُدا نے مُوسیٰ سے کہا مَیں جو ہُوں سو مَیں ہُوں ۔ سو تُو بنی اِسرائیل سے یُوں کہنا کہ مَیں جو ہُوں نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے۔
  • پِھر خُدا نے مُوسیٰ سے یہ بھی کہا کہ تُو بنی اِسرائیل سے یُوں کہنا کہ خُداوند تُمہارے باپ دادا کے خُدا ابرہام کے خُدا اور اِضحاق کے خُدا اور یعقُوب کے خُدا نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے ۔ ابد تک میرا یِہی نام ہے اور سب نسلوں میں اِسی سے میرا ذِکر ہو گا۔
  • جا کر اِسرائیلی بزُرگوں کو ایک جگہ جمع کر اور اُن کو کہہ کہ خُداوند تُمہارے باپ دادا کے خُدا ابرہام اور اِضحاق اور یعقُوب کے خُدا نے مُجھے دِکھائی دے کر یہ کہا ہے کہ مَیں نے تُم کو بھی اور جو کُچھ برتاؤ تُمہارے ساتھ مِصر میں کِیا جا رہا ہے اُسے بھی خُوب دیکھا ہے۔
  • اور مَیں نے کہا ہے کہ مَیں تُم کو مِصر کے دُکھ میں سے نِکال کر کنعانیوں اور حِتّیوں اور اموریوں اور فرزّیوں اور حوّیوں اور یبوسِیوں کے مُلک میں لے چلُوں گا جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے۔
  • اور وہ تیری بات مانیں گے اور تُو اِسرائیلی بزُرگوں کو ساتھ لے کر مِصر کے بادشاہ کے پاس جانا اور اُس سے کہنا کہ خُداوند عِبرانیوں کے خُدا کی ہم سے مُلاقات ہُوئی ۔ اب تُو ہم کو تِین دِن کی منزل تک بیابان میں جانے دے تاکہ ہم خُداوند اپنے خُدا کے لِئے قُربانی کریں۔
  • اور مَیں جانتا ہُوں کہ مِصر کا بادشاہ تُم کو نہ یُوں جانے دے گا نہ بڑے زور سے۔
  • سو مَیں اپنا ہاتھ بڑھاؤُں گا اور مِصر کو اُن سب عجائب سے جو مَیں اُس میں کرُوں گا مُصِیبت میں ڈال دُوں گا ۔ اِس کے بعد وہ تُم کو جانے دے گا۔
  • اور مَیں اُن لوگوں کو مِصرِیوں کی نظر میں عِزّت بخشُوں گا اور یُوں ہو گا کہ جب تُم نِکلو گے تو خالی ہاتھ نہ نِکلو گے۔
  • بلکہ تُمہاری ایک ایک عَورت اپنی اپنی پڑوسن سے اور اپنے اپنے گھر کی مہمان سے سونے چاندی کے زیور اور لِباس مانگ لے گی ۔ اِن کو تُم اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو پہناؤ گے اور مِصرِیوں کو لُوٹ لو گے۔
  • تب مُوسیٰ نے جواب دِیا لیکن وہ تو میرا یقیِن ہی نہیں کریں گے نہ میری بات سُنیں گے ۔ وہ کہیں گے خُداوند تُجھے دِکھائی نہیں دِیا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ یہ تیرے ہاتھ میں کیا ہے؟ اُس نے کہا لاٹھی۔
  • پِھر اُس نے کہا کہ اُسے زمِین پر ڈال دے ۔ اُس نے اُسے زمِین پر ڈالا اور وہ سانپ بن گئی اور مُوسیٰ اُس کے سامنے سے بھاگا۔
  • تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا ہاتھ بڑھا کر اُس کی دُم پکڑ لے (اُس نے ہاتھ بڑھایا اور اُسے پکڑ لِیا ۔ وہ اُس کے ہاتھ میں لاٹھی بن گیا)۔
  • تاکہ وہ یقِین کریں کہ خُداوند اُن کے باپ دادا کا خُدا ابرہام کا خُدا اِضحاق کا خُدا اور یعقُوب کا خُدا تُجھ کو دِکھائی دِیا۔
  • پِھر خُداوند نے اُسے یہ بھی کہا کہ تُو اپنا ہاتھ اپنے سِینہ پر رکھ کر ڈھانک لے ۔ اُس نے اپنا ہاتھ اپنے سِینہ پر رکھ کر اُسے ڈھانک لِیا اور جب اُس نے اُسے نِکال کر دیکھا تو اُس کا ہاتھ کوڑھ سے برف کی مانِند سفید تھا۔
  • اُس نے کہا کہ تُو اپنا ہاتھ پِھر اپنے سِینہ پر رکھ کر ڈھانک لے (اُس نے پِھر اُسے سِینہ پر رکھ کر ڈھانک لِیا ۔ جب اُس نے اُسے سِینہ پر سے باہر نِکال کر دیکھا تو وہ پِھر اُس کے باقی جِسم کی مانِند ہو گیا)۔
  • اور یُوں ہو گا کہ اگر وہ تیرا یقِین نہ کریں اور پہلے مُعجِزہ کو بھی نہ مانیں تو وہ دُوسرے مُعجِزہ کے سبب سے یقِین کریں گے۔
  • اور اگر وہ اِن دونوں مُعجِزوں کے سبب سے بھی یقِین نہ کریں اور تیری بات نہ سنیں تو تُو دریا کا پانی لے کر خُشک زمِین پر چِھڑک دینا اور وہ پانی جو تُو دریا سے لے گا خُشک زمِین پر خُون ہو جائے گا۔
  • تب مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا اَے خُداوند! مَیں فصِیح نہیں ۔ نہ تو پہلے ہی تھا اور نہ جب سے تُو نے اپنے بندے سے کلام کِیا بلکہ رُک رُک کر بولتا ہُوں اور میری زُبان کُند ہے۔
  • تب خُداوند نے اُسے کہا کہ آدمی کا مُنہ کِس نے بنایا ہے؟ اور کَون گُونگا یا بہرا یا بِینا یا اندھا کرتا ہے؟ کیا مَیں ہی جو خُداوند ہُوں یہ نہیں کرتا؟۔
  • سو اب تُو جا اور مَیں تیری زُبان کا ذِمّہ لیتا ہُوں اور تُجھے سِکھاتا رہُوں گا کہ تُو کیا کیا کہے۔
  • تب اُس نے کہا کہ اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کِسی اَور کے ہاتھ سے جِسے تُو چاہے یہ پَیغام بھیج۔
  • تب خُداوند کا قہر مُوسیٰ پر بھڑکا اور اُس نے کہا کیا لاوِیوں میں سے ہارُون تیرا بھائی نہیں ہے؟ مَیں جانتا ہُوں کہ وہ فصِیح ہے اور وہ تیری مُلاقات کو آ بھی رہا ہے اور تُجھے دیکھ کر دِل میں خُوش ہو گا۔
  • سو تُو اُسے سب کُچھ بتانا اور یہ سب باتیں اُسے سِکھانا اور مَیں تیری اور اُس کی زُبان کا ذِمّہ لیتا ہُوں اور تُم کو سِکھاتا رہُوں گا کہ تُم کیا کیا کرو۔
  • اور وہ تیری طرف سے لوگوں سے باتیں کرے گا اور وہ تیرا مُنہ بنے گا اور تُو اُس کے لِئے گویا خُدا ہو گا۔
  • اور تُو اِس لاٹھی کو اپنے ہاتھ میں لِئے جا اور اِسی سے اِن مُعجزِوں کو دِکھانا۔
  • تب مُوسیٰ لَوٹ کر اپنے خُسر یِترو کے پاس گیا اور اُسے کہا کہ مُجھے ذرا اِجازت دے کہ اپنے بھائیوں کے پاس جو مِصر میں ہیں جاؤُں اور دیکھوں کہ وہ اب تک جِیتے ہیں کہ نہیں ۔ یِترو نے مُوسیٰ سے کہا سلامت جا۔
  • اور خُداوند نے مِدیان میں مُوسیٰ سے کہا کہ مِصر کو لَوٹ جا کیونکہ وہ سب جو تیری جان کے خواہاں تھے مَر گئے۔
  • تب مُوسیٰ اپنی بیوی اور اپنے بیٹوں کو لے کر اور اُن کو ایک گدھے پر چڑھا کر مِصر کو لَوٹا اور مُوسیٰ نے خُدا کی لاٹھی اپنے ہاتھ میں لے لی۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ جب تُو مِصر میں پُہنچے تو دیکھ وہ سب کرامات جو مَیں نے تیرے ہاتھ میں رکھّی ہیں فِرعو ن کے آگے دِکھانا لیکن مَیں اُس کے دِل کو سخت کرُوں گا اور وہ اُن لوگوں کو جانے نہیں دے گا۔
  • اور تُو فِرعو ن سے کہنا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسرا ئیل میرا بیٹا بلکہ میرا پہلوٹھا ہے۔
  • اور مَیں تُجھے کہہ چُکا ہُوں کہ میرے بیٹے کو جانے دے تاکہ وہ میری عِبادت کرے اور تُونے اب تک اُسے جانے دینے سے اِنکار کِیا ہے ۔ سو دیکھ مَیں تیرے بیٹے کو بلکہ تیرے پہلوٹھے کو مار ڈالُوں گا۔
  • اور راستہ میں منزل پر خُداوند اُسے مِلا اور چاہا کہ اُسے مار ڈالے۔
  • تب صفّور ہ نے چقمق کا ایک پتّھر لے کر اپنے بیٹے کی کھلڑی کاٹ ڈالی اور اُسے مُوسیٰ کے پاؤں پر پھینک کر کہا تُو بیشک میرے لِئے خُونی دُلہا ٹھہرا۔
  • تب اُس نے اُسے چھوڑ دِیا ۔ پس اُس نے کہا کہ خَتنہ کے سبب سے تُو خُونی دُلہا ہے۔
  • اور خُداوند نے ہارُون سے کہا کہ بیابان میں جا کر مُوسیٰ سے مُلاقات کر ۔ وہ گیا اور خُدا کے پہاڑ پر اُس سے مِلا اور اُسے بوسہ دِیا۔
  • اور مُوسیٰ نے ہارُون کو بتایا کہ خُدا نے کیا کیا باتیں کہہ کر اُسے بھیجا اور کَون کَون سے مُعجِزے دِکھانے کا اُسے حُکم دِیا ہے۔
  • تب مُوسیٰ اور ہارُون نے جا کر بنی اِسرائیل کے سب بزُرگوں کو ایک جگہ جمع کِیا۔
  • اور ہارُون نے سب باتیں جو خُداوند نے مُوسیٰ سے کہی تِھیں اُن کو بتائیں اور لوگوں کے سامنے مُعجِزے کِئے۔
  • تب لوگوں نے اُن کا یقِین کِیا اور یہ سُن کر کہ خُداوند نے بنی اِسرائیل کی خبر لی اور اُن کے دُکھوں پر نظر کی اُنہوں نے اپنے سر جُھکا کر سِجدہ کِیا۔
  • اِس کے بعد مُوسیٰ اور ہارُون نے جا کر فِرعو ن سے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ بیابان میں میرے لِئے عِید کریں۔
  • فِرعو ن نے کہا کہ خُداوند کَون ہے کہ مَیں اُس کی بات کو مان کر بنی اِسرائیل کو جانے دُوں؟ مَیں خُداوند کو نہیں جانتا اور مَیں بنی اِسرائیل کو جانے بھی نہیں دُوں گا۔
  • تب اُنہوں نے کہا کہ عِبرانیوں کا خُدا ہم سے مِلا ہے سو ہم کو اِجازت دے کہ ہم تِین دِن کی منزل بیابان میں جا کر خُداوند اپنے خُدا کے لِئے قُربانی کریں تا نہ ہو کہ وہ ہم میں وبا بھیج دے یا ہم کو تلوار سے مَروا دے۔
  • تب مِصر کے بادشاہ نے اُن کو کہا اَے مُوسیٰ اور اَے ہارُون تُم کیوں اِن لوگوں کو اِن کے کام سے چُھڑواتے ہو؟ تُم جا کر اپنے اپنے بوجھ کو اُٹھاؤ۔
  • اور فِرعو ن نے یہ بھی کہا دیکھو یہ لوگ اِس مُلک میں بُہت ہو گئے ہیں اور تُم اِن کو اِن کے کام سے بِٹھاتے ہو۔
  • اور اُسی دِن فِرعو ن نے بیگار لینے والوں اور سرداروں کو جو لوگوں پر تھے حُکم کِیا۔
  • کہ اب آگے کو تُم اِن لوگوں کو اِینٹیں بنانے کے لِئے بُھس نہ دینا جَیسے اب تک دیتے رہے ۔ وہ خُود ہی جا کر اپنے لِئے بُھس بٹوریں۔
  • اور اِن سے اُتنی ہی اِینٹیں بنوانا جِتنی وہ اب تک بناتے آئے ہیں ۔ تُم اُس میں سے کُچھ نہ گھٹانا کیونکہ وہ کاہِل ہو گئے ہیں ۔ اِسی لِئے چِلاّ چِلاّ کر کہتے ہیں کہ ہم کو جانے دو کہ ہم اپنے خُدا کے لِئے قُربانی کریں۔
  • سو اِن سے زِیادہ سخت محِنت لی جائے تاکہ کام میں مشغُول رہیں اور جُھوٹی باتوں سے دِل نہ لگائیں۔
  • تب بیگار لینے والوں اور سرداروں نے جو لوگوں پر تھے جا کر اُن سے کہا کہ فِرعو ن کہتا ہے مَیں تُم کو بُھس نہیں دینے کا۔
  • تُم خُود ہی جاؤ اور جہاں کہِیں تُم کو بُھس ملے وہاں سے لاؤ کیونکہ تُمہارا کام کُچھ بھی گھٹایا نہیں جائے گا۔
  • چُنانچہ وہ لوگ تمام مُلکِ مِصر میں مارے مارے پِھرنے لگے کہ بُھس کے عوِض کُھونٹی جمع کریں۔
  • اور بیگار لینے والے یہ کہہ کر جلدی کراتے تھے کہ تُم اپنا روز کا کام جَیسے بُھس پا کر کرتے تھے اب بھی کرو۔
  • اور بنی اِسرائیل میں سے جو جو فِرعو ن کے بیگار لینے والوں کی طرف سے اِن لوگوں پر سردار مُقرّر ہُوئے تھے اُن پر مار پڑی اور اُن سے پُوچھا گیا کہ کیا سبب ہے کہ تُم نے پہلے کی طرح آج اور کل پُوری پُوری اِینٹیں نہیں بنوائیں؟۔
  • تب اُن سرداروں نے جو بنی اِسرائیل میں سے مُقرّر ہُوئے تھے فِرعو ن کے آگے جا کر فریاد کی اور کہا کہ تُو اپنے خادِموں سے اَیسا سلُوک کیوں کرتا ہے؟۔
  • تیرے خادِموں کو بُھس تو دِیا نہیں جاتا اور وہ ہم سے کہتے رہتے ہیں کہ اِینٹیں بناؤ اور دیکھ تیرے خادِم مار بھی کھاتے ہیں پر قصُور تیرے لوگوں کا ہے۔
  • اُس نے کہا تُم سب کاہِل ہو کاہِل ۔ اِسی لِئے تُم کہتے ہو کہ ہم کو جانے دے کہ خُداوند کے لِئے قُربانی کریں۔
  • سو اب تُم جاؤ کام کرو کیونکہ بُھس تُم کو نہیں مِلے گا اور اِینٹوں کو تُمہیں اُسی حِساب سے دینا پڑے گا۔
  • جب بنی اِسرائیل کے سرداروں سے یہ کہا گیا کہ تُم اپنی اِینٹوں اور روزمرّہ کے کام میں کُچھ بھی کمی نہیں کرنے پاؤ گے تو وہ جان گئے کہ وہ کیسے وبال میں پھنسے ہُوئے ہیں۔
  • جب وہ فِرعو ن کے پاس سے نِکلے آرہے تھے تو اُن کو مُوسیٰ اور ہارُون مُلاقات کے لِئے راستہ پر کھڑے مِلے۔
  • تب اُنہوں نے اُن سے کہا کہ خُداوند ہی دیکھے اور تُمہارا اِنصاف کرے کیونکہ تُم نے ہم کو فِرعو ن اور اُس کے خادِموں کی نِگاہ میں اَیسا گِھنونا کِیا ہے کہ ہمارے قتل کے لِئے اُن کے ہاتھ میں تلوار دے دی ہے۔
  • تب مُوسیٰ خُداوند کے پاس لَوٹ کر گیا اور کہا کہ اَے خُداوند تُونے اِن لوگوں کو کیوں دُکھ میں ڈالا اور مُجھے کیوں بھیجا؟۔
  • کیونکہ جب سے مَیں فِرعو ن کے پاس تیرے نام سے باتیں کرنے گیا اُس نے اِن لوگوں سے بُرائی ہی بُرائی کی اور تُو نے اپنے لوگوں کو ذرا بھی رہائی نہ بخشی۔
  • تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ اب تُو دیکھے گا کہ مَیں فِرعو ن کے ساتھ کیا کرتا ہُوں ۔ تب وہ زورآور ہاتھ کے سبب سے اُن کو جانے دے گا اور زورآور ہاتھ ہی کے سبب سے وہ اُن کو اپنے مُلک سے نِکال دے گا۔
  • پِھر خُدا نے مُوسیٰ سے کہا مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اور مَیں ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُوب کو خُدایِ قادِرِ مُطلق کے طَور پر دِکھائی دِیا لیکن اپنے یہووا ہ نام سے اُن پر ظاہِر نہ ہُؤا۔
  • اور مَیں نے اُن کے ساتھ اپنا عہد بھی باندھا ہے کہ مُلکِ کنعا ن جو اُن کی مُسافرت کا مُلک تھا اور جِس میں وہ پردیسی تھے اُن کو دُوں گا۔
  • اور مَیں نے بنی اِسرائیل کے کراہنے کو بھی سُن کرجِن کو مِصریوں نے غُلامی میں رکھ چھوڑا ہے اپنے اُس عہد کو یاد کِیا ہے۔
  • سو تُو بنی اِسرائیل سے کہہ کہ مَیں خُداوند ہُوں اور مَیں تُم کو مِصریوں کے بوجھوں کے نِیچے سے نِکال لُوں گا ۔ اور مَیں تُم کو اُن کی غُلامی سے آزاد کرُوں گا اور مَیں اپنا ہاتھ بڑھا کر اور اُن کو بڑی بڑی سزائیں دے کر تُم کو رہائی دُوں گا۔
  • اور مَیں تُم کو لے لُوں گا کہ میری قَوم بن جاؤ اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا اور تُم جان لو گے کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں جو تُم کو مِصریوں کے بوجھوں کے نِیچے سے نِکالتا ہُوں۔
  • اور جِس مُلک کو ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُوب کو دینے کی قَسم مَیں نے کھائی تھی اُس میں تُم کو پُہنچا کر اُسے تُمہاری مِیراث کر دُوں گا ۔ خُداوند مَیں ہُوں۔
  • اور مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کو یہ باتیں سُنا دِیں پر اُنہوں نے دِل کی کُڑھن اور غُلامی کی سختی کے سبب سے مُوسیٰ کی بات نہ سُنی۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ کو فرمایا۔
  • کہ جا کر مِصر کے بادشاہ فِرعو ن سے کہہ کہ بنی اِسرائیل کو اپنے مُلک میں سے جانے دے۔
  • مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا کہ دیکھ بنی اِسرائیل نے تو میری سُنی نہیں ۔ پس مَیں جو نامختُون ہونٹ رکھتا ہُوں فِرعو ن میری کیوں کر سُنے گا؟۔
  • تب خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُو ن کو بنی اِسرائیل اور مِصر کے بادشاہ فِرعو ن کے حق میں اِس مضمُون کا حُکم دِیا کہ وہ بنی اِسرائیل کو مُلکِ مِصر سے نِکال لے جائیں۔
  • اُن کے آبائی خاندانوں کے سردار یہ تھے رُوبِن جو اِسرا ئیل کا پہلوٹھا تھا ۔ اُس کے بیٹے حنُوک اور فلُّو اور حسرو ن اور کَرمی تھے ۔ یہ رُوبِن کے گھرانے تھے۔
  • بنی شمعُون یہ تھے ۔ یمو ئیل اور یمین اور اُہد اور یکین اورصُحر اور ساؤُ ل جو ایک کنعانی عَورت سے پَیدا ہُؤا تھا ۔ یہ شمعُو ن کے گھرانے تھے۔
  • اور بنی لاوی جِن سے اُن کی نسل چلی اُن کے نام یہ ہیں ۔ جیرسون اور قہا ت اور مرار ی ۔ اور لاو ی کی عُمر ایک سو سَینتِیس برس کی ہُوئی۔
  • بنی جیرسون لِبنی اور سِمعی تھے ۔ اِن ہی سے اِن کے خاندان چلے۔
  • اور بنی قہا ت عَمرا م اور اِضہار اور حبرو ن اور عُزِّئیل تھے اور قہات کی عُمر ایک سو تَینتِیس برس کی ہُوئی۔
  • اور بنی مراری مَحلی اور مو شی تھے ۔ لاوِیوں کے گھرانے جِن سے اُن کی نسل چلی یِہی تھے۔
  • اور عَمرا م نے اپنے باپ کی بہن یوکبد سے بیاہ کِیا ۔ اُس عَورت کے اُس سے ہارُو ن اور مُوسیٰ پَیدا ہُوئے اور عَمرا م کی عُمر ایک سَو سیَنتِیس برس کی ہُوئی۔
  • بنی اِضہار قورَح اورنفج اور زِکر ی تھے۔
  • اور بنی عُزِّئیل میسائیل اور الصفن اور ستر ی تھے۔
  • اور ہارُو ن نے نحسون کی بہن عَمّیندا ب کی بیٹی الِیسبَع سے بیاہ کِیا ۔ اُس سے ند ب اور اَبِیہُو اور الیعزر اور اِتمر پَیدا ہُوئے۔
  • اور بنی قورح اَسِّیر اور القنہ اور اَبیا سف تھے اور یہ قورحِیوں کے گھرانے تھے۔
  • اور ہارُو ن کے بیٹے الیعزر نے فوطئیل کی بیٹِیوں میں سے ایک کے ساتھ بیاہ کِیا ۔ اُس سے فِینحا س پَیدا ہُؤا ۔ لاوِیوں کے باپ دادا کے گھرانوں کے سردار جِن سے اُن کے خاندان چلے یِہی تھے۔
  • یہ وہ ہارُو ن اور مُوسیٰ ہیں جِن کو خُداوند نے فرمایا کہ بنی اِسرائیل کو اُن کے جَتھّوں کے مُطابِق مُلکِ مِصر سے نِکال لے جاؤ۔
  • یہ وہ ہیں جنہوں نے مِصر کے بادشاہ فِرعو ن سے کہا کہ ہم بنی اِسرائیل کو مِصر سے نِکال لے جائیں گے ۔ یہ وُہی مُوسیٰ اور ہارُو ن ہیں۔
  • جب خُداوند نے مُلکِ مِصر میں مُوسیٰ سے باتیں کِیں تو یُوں ہُؤا۔
  • کہ خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا مَیں خُداوند ہُوں ۔ جو کُچھ مَیں تُجھے کہُوں تُو اُسے مِصر کے بادشاہ فِرعو ن سے کہنا۔
  • مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا دیکھ میرے تو ہونٹوں کا خَتنہ نہیں ہُؤا ۔ فِرعو ن کیوں کر میری سُنے گا؟۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا دیکھ مَیں نے تُجھے فِرعو ن کے لِئے گویا خُدا ٹھہرایا اور تیرا بھائی ہارُو ن تیرا پَیغمبرہو گا۔
  • جو جو حُکم مَیں تُجھے دُوں سو تُو کہنا اور تیرا بھائی ہارُون اُسے فِرعو ن سے کہے کہ وہ بنی اِسرائیل کو اپنے مُلک سے جانے دے۔
  • اور مَیں فِرعو ن کے دِل کو سخت کرُوں گا اور اپنے نِشان اور عجائب مُلکِ مِصر میں کثرت سے دِکھاؤُں گا۔
  • تَوبھی فِرعو ن تُمہاری نہ سُنے گا ۔ تب مَیں مِصر کو ہاتھ لگاؤُں گا اور اُسے بڑی بڑی سزائیں دے کر اپنے لوگوں بنی اِسرائیل کے جَتھّوں کو مُلکِ مِصر سے نِکال لاؤُں گا۔
  • اور مَیں جب مِصر پر ہاتھ چلاؤُں گا اور بنی اِسرائیل کو اُن میں سے نِکال لاؤُں گا تب مِصری جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • مُوسیٰ اور ہارُون نے جَیسا خُداوند نے اُن کو حُکم دِیا وَیسا ہی کِیا۔
  • اور مُوسیٰ اسّی برس اور ہارُون تِراسی برس کا تھا جب وہ فِرعو ن سے ہمکلام ہُوئے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُو ن سے کہا۔
  • کہ جب فِرعو ن تُم کو کہے کہ اپنا مُعجِزہ دِکھاؤ تو ہارُو ن سے کہنا کہ اپنی لاٹھی کو لے کر فِرعو ن کے سامنے ڈال دے تاکہ وہ سانپ بن جائے۔
  • اور مُوسیٰ اور ہارُو ن فِرعو ن کے پاس گئے اور اُنہوں نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق کِیا اور ہارُو ن نے اپنی لاٹھی فِرعو ن اور اُس کے خادِموں کے سامنے ڈال دی اور وہ سانپ بن گئی۔
  • تب فِرعو ن نے بھی داناؤں اور جادُوگروں کو بُلوایا اور مِصر کے جادُوگروں نے بھی اپنے جادُو سے اَیسا ہی کِیا۔
  • کیونکہ اُنہوں نے بھی اپنی اپنی لاٹھی سامنے ڈالی اور وہ سانپ بن گئیں لیکن ہارُون کی لاٹھی اُن کی لاٹھیوں کو نِگل گئی۔
  • اور فِرعو ن کا دِل سخت ہو گیا اور جَیسا خُداوند نے کہہ دِیا تھا اُس نے اُن کی نہ سُنی۔
  • تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ فِرعو ن کا دِل مُتعصِّب ہے ۔ وہ اِن لوگوں کو جانے نہیں دیتا۔
  • اب تُو صُبح کو فِرعو ن کے پاس جا ۔ وہ دریا پر جائے گا ۔ سو تُو لبِ دریا اُس کی مُلاقات کے لِئے کھڑا رہنا اور جو لاٹھی سانپ بن گئی تھی اُسے ہاتھ میں لے لینا۔
  • اور اُس سے کہنا کہ خُداوند عِبرانیوں کے خُدا نے مُجھے تیرے پاس یہ کہنے کو بھیجا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ بیابان میں میری عِبادت کریں اور اب تک تُو نے کُچھ سماعت نہیں کی۔
  • پس خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اِسی سے جان لے گا کہ مَیں خُداوند ہُوں ۔ دیکھ مَیں اپنے ہاتھ کی لاٹھی کو دریا کے پانی پر مارُوں گا اور وہ خُون ہو جائے گا۔
  • اور جو مچھلیاں دریا میں ہیں مَر جائیں گی اور دریا سے تعفُّن اُٹھے گا اور مِصریوں کو دریا کا پانی پِینے سے کراہِیّت ہو گی۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ ہارُون سے کہہ اپنی لاٹھی لے اور مِصر میں جِتنا پانی ہے یعنی دریاؤں اور نہروں اور جِھیلوں اور تالابوں پر اپنا ہاتھ بڑھا تاکہ وہ خُون بن جائیں اور سارے مُلکِ مِصر میں پتّھر اور لکڑی کے برتنوں میں بھی خُون ہی خُون ہو گا۔
  • اور مُوسیٰ اور ہارُو ن نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق کِیا ۔ اُس نے لاٹھی اُٹھا کر اُسے فِرعو ن اور اُس کے خادِموں کے سامنے دریا کے پانی پر مارا اور دریا کا پانی سب خُون ہو گیا۔
  • اور دریا کی مچھلیاں مَر گئیں اور دریا سے تعفُّن اُٹھنے لگا اور مِصری دریا کا پانی پی نہ سکے اور تمام مُلکِ مِصر میں خُون ہی خُون ہو گیا۔
  • تب مِصر کے جادُوگروں نے بھی اپنے جادُو سے اَیسا ہی کِیا پر فِرعو ن کا دِل سخت ہو گیا اور جَیسا خُداوند نے کہہ دِیا تھا اُس نے اُن کی نہ سُنی۔
  • اور فِرعو ن لَوٹ کر اپنے گھر چلا گیا اور اُس کے دِل پر کُچھ اثر نہ ہُؤا۔
  • اور سب مِصریوں نے دریا کے آس پاس پِینے کے پانی کے لِئے کُنوئیں کھود ڈالے کیونکہ وہ دریا کا پانی نہیں پی سکتے تھے۔
  • اور جب سے خُداوند نے دریا کو مارا اُس کے بعد سات دِن گُذرے۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ فِرعو ن کے پاس جا اور اُس سے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ میری عِبادت کریں۔
  • اور اگر تُو اُن کو جانے نہ دے گا تو دیکھ مَیں تیرے مُلک کو مینڈکوں سے مارُوں گا۔
  • اور دریا بے شُمار مینڈکوں سے بھر جائے گا اور وہ آکر تیرے گھر میں اور تیری آرام گاہ میں اور تیرے پلنگ پر اور تیرے مُلازموں کے گھروں میں اور تیری رعیّت پر اور تیرے تنُوروں اور آٹا گوندھنے کے لگنوں میں گُھستے پِھریں گے۔
  • اور تُجھ پر اور تیری رعیّت اور تیرے نوکروں پر چڑھ جائیں گے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ کو فرمایا کہ ہارُو ن سے کہہ اپنی لاٹھی لے کر اپنا ہاتھ دریاؤں اور نہروں اور جِھیلوں پر بڑھا اور مینڈکوں کو مُلکِ مِصر پر چڑھالا۔
  • چُنانچہ جِتنا پانی مِصر میں تھا اُس پر ہارُو ن نے اپنا ہاتھ بڑھایا اور مینڈک چڑھ آئے اور مُلکِ مِصر کو ڈھانک لِیا۔
  • اور جادُوگروں نے بھی اپنے جادُو سے اَیسا ہی کِیا اور مُلکِ مِصر پر مینڈک چڑھا لائے۔
  • تب فِرعو ن نے مُوسیٰ اور ہارُو ن کو بُلوا کر کہا کہ خُداوند سے شِفاعت کرو کہ مینڈکوں کو مُجھ سے اور میری رعیّت سے دَفع کرے اور مَیں اِن لوگوں کو جانے دُوں گا تاکہ وہ خُداوند کے لِئے قُربانی کریں۔
  • مُوسیٰ نے فِرعو ن سے کہا تُجھے مُجھ پر یِہی فخر رہے! مَیں تیرے اور تیرے نوکروں اور تیری رعیّت کے واسطے کب کے لِئے شِفاعت کرُوں کہ مینڈک تُجھ سے اور تیرے گھروں سے دَفع ہوں اور دریا ہی میں رہیں؟۔
  • اُس نے کہا کل کے لِئے ۔ تب اُس نے کہا تیرے ہی کہنے کے مُطابِق ہو گا تاکہ تُو جانے کہ خُداوند ہمارے خُدا کی مانِند کوئی نہیں۔
  • اور مینڈک تُجھ سے اور تیرے گھروں سے اور تیرے نوکروں سے اور تیری رعیّت سے دُور ہو کر دریا ہی میں رہا کریں گے۔
  • پِھرمُوسیٰ اور ہارُو ن فِرعو ن کے پاس سے نِکل کر چلے گئے اور مُوسیٰ نے خُداوند سے مینڈکوں کے بارے میں جو اُس نے فِرعو ن پر بھیجے تھے فریاد کی۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ کی درخواست کے مُوافِق کِیا اور سب گھروں اور صحنوں اور کھیتوں کے مینڈک مَر گئے۔
  • اور لوگوں نے اُن کو جمع کر کر کے اُن کے ڈھیر لگا دِئے اور زمِین سے بدبُو آنے لگی۔
  • پر جب فِرعو ن نے دیکھا کہ چُھٹکارا مِل گیا تو اُس نے اپنا دِل سخت کر لِیا اور جَیسا خُداوند نے کہہ دِیا تھا اُن کی نہ سُنی۔
  • تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا ہارُو ن سے کہہ اپنی لاٹھی بڑھا کر زمِین کی گَرد کو مار تاکہ وہ تمام مُلکِ مِصر میں جُوئیں بن جائے۔
  • اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا اور ہارُو ن نے اپنی لاٹھی لے کر اپنا ہاتھ بڑھایا اور زمِین کی گَرد کو مارا اور اِنسان اور حَیوان پر جُوئیں ہو گئیں اور تمام مُلکِ مِصر میں زمِین کی ساری گَرد جُوئیں بن گئی۔
  • اور جادُوگروں نے کوشِش کی کہ اپنے جادُو سے جُوئیں پَیدا کریں پر نہ کر سکے اور اِنسان اور حَیوان دونوں پر جُوئیں چڑھی رہِیں۔
  • تب جادُوگروں نے فِرعو ن سے کہا کہ یہ خُدا کا کام ہے پر فِرعون کا دِل سخت ہو گیا اور جَیسا خُداوند نے کہہ دِیا تھا اُس نے اُن کی نہ سُنی۔
  • تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا صُبح سویرے اُٹھ کر فِرعو ن کے آگے جا کھڑا ہونا ۔ وہ دریا پر آئے گا ۔ سو تُو اُس سے کہنا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے کہ وہ میری عِبادت کریں۔
  • ورنہ اگر تُو اُن کو جانے نہ دے گا تو دیکھ مَیں تُجھ پر اور تیرے نوکروں اور تیری رعیّت پر اور تیرے گھروں میں مچّھروں کے غول کے غول بھیجُوں گا اور مِصریوں کے گھر اور تمام زمِین جہاں جہاں وہ ہیں مچّھروں کے غولوں سے بھر جائے گی۔
  • اور مَیں اُس دِن جشن کے علاقہ کو جِس میں میرے لوگ رہتے ہیں جُدا کرُوں گا اور اُس میں مچّھروں کے غول نہ ہوں گے تاکہ تُو جان لے کہ دُنیا میں خُداوند مَیں ہی ہُوں۔
  • اور مَیں اپنے لوگوں اور تیرے لوگوں میں فرق کرُوں گا اور کل تک یہ نِشان ظہُور میں آئے گا۔
  • چُنانچہ خُداوند نے اَیسا ہی کِیا اور فِرعو ن کے گھر اور اُس کے نوکروں کے گھروں اور سارے مُلکِ مِصر میں مچّھروں کے غول کے غول بھر گئے اور اِن مچّھروں کے غولوں کے سبب سے مُلک کا ناس ہو گیا۔
  • تب فِرعو ن نے مُوسیٰ اور ہارُو ن کو بُلوا کر کہا کہ تُم جاؤ اور اپنے خُدا کے لِئے اِسی مُلک میں قُربانی کرو۔
  • مُوسیٰ نے کہا اَیسا کرنا مناسب نہیں کیونکہ ہم خُداوند اپنے خُدا کے لِئے اُس چِیز کی قُربانی کریں گے جِس سے مِصری نفرت رکھتے ہیں ۔ سو اگر ہم مِصریوں کی آنکھوں کے آگے اُس چِیز کی قُربانی کریں جِس سے وہ نفرت رکھتے ہیں تو کیا وہ ہم کو سنگسار نہ کر ڈالیں گے؟۔
  • پس ہم تِین دِن کی راہ بیابان میں جا کر خُداوند اپنے خُدا کے لِئے جَیسا وہ ہم کو حُکم دے گا قُربانی کریں گے۔
  • فِرعو ن نے کہا مَیں تُم کو جانے دُوں گا تاکہ تم خُداوند اپنے خُدا کے لِئے بیابان میں قُربانی کرو لیکن تُم بُہت دُور مت جانا اور میرے لِئے شِفاعت کرنا۔
  • مُوسیٰ نے کہا دیکھ مَیں تیرے پاس سے جا کر خُداوند سے شِفاعت کرُوں گا کہ مچّھروں کے غول فِرعو ن اور اُس کے نوکروں اور اُس کی رعیّت کے پاس سے کل ہی دُورہو جائیں فقط اِتنا ہو کہ فِرعو ن آگے کو دغا کر کے لوگوں کو خُداوند کے لِئے قُربانی کرنے کو جانے دینے سے اِنکار نہ کر دے۔
  • اور مُوسیٰ نے فِرعو ن کے پاس سے جا کر خُداوند سے شِفاعت کی۔
  • خُداوند نے مُوسیٰ کی درخواست کے مُوافِق کِیا اور اُس نے مچّھروں کے غولوں کو فِرعو ن اور اُس کے نوکروں اور اُس کی رعیّت کے پاس سے دُور کر دِیا یہاں تک کہ ایک بھی باقی نہ رہا۔
  • پر فِرعو ن نے اِس بار بھی اپنا دِل سخت کر لِیا اور اُن لوگوں کو جانے نہ دِیا۔
  • تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا فِرعو ن کے پاس جا کر اُس سے کہہ کہ خُداوند عِبرانیوں کا خُدا یُوں فرماتاہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ میری عِبادت کریں۔
  • کیونکہ اگر تُو اِنکار کرے اور اُن کو جانے نہ دے اور اب بھی اُن کو روکے رکھّے۔
  • تو دیکھ خُداوند کا ہاتھ تیرے چَوپایوں پر جو کھیتوں میں ہیں یعنی گھوڑوں گدھوں اُونٹوں گائے بَیلوں اور بھیڑ بکرِیوں پر اَیسا پڑے گا کہ اُن میں بڑی بھاری مَری پَھیل جائے گی۔
  • اور خُداوند اِسرا ئیل کے چَوپایوں کو مِصریوں کے چَوپایوں سے جُدا کرے گا اور جو بنی اِسرائیل کے ہیں اُن میں سے ایک بھی نہیں مَرے گا۔
  • اور خُداوند نے ایک وقت مُقرّر کر دِیا اور بتا دِیا کہ کل خُداوند اِس مُلک میں یِہی کام کرے گا۔
  • اور خُداوند نے دُوسرے دِن اَیسا ہی کِیا اور مِصریوں کے سب چَوپائے مَر گئے لیکن بنی اِسرائیل کے چَوپایوں میں سے ایک بھی نہ مَرا۔
  • چُنانچہ فِرعو ن نے آدمی بھیجے تو معلُوم ہُؤا کہ اِسرائیلیوں کے چَوپایوں میں سے ایک بھی نہیں مَرا ہے لیکن فِرعو ن کا دِل مُتعصِّب تھا اور اُس نے لوگوں کو جانے نہ دِیا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُو ن سے کہا کہ تُم دونوں بھٹّی کی راکھ اپنی مُٹّھیوں میں لے لو اور مُوسیٰ اُسے فِرعو ن کے سامنے آسمان کی طرف اُڑا دے۔
  • اور وہ سارے مُلکِ مِصر میں بارِیک گرد ہو کر مِصر کے آدمِیوں اور جانوروں کے جِسم پر پھوڑے اور پھپھولے بن جائے گی۔
  • سو وہ بھٹّی کی راکھ لے کر فِرعو ن کے آگے جا کھڑے ہُوئے اور مُوسیٰ نے اُسے آسمان کی طرف اُڑا دِیا اور وہ آدمِیوں اور جانوروں کے جِسم پر پھوڑے اور پھپھولے بن گئی۔
  • اور جادُوگر پھوڑوں کے سبب سے مُوسیٰ کے آگے کھڑے نہ رہ سکے کیونکہ جادُوگروں اور سب مِصریوں کے پھوڑے نِکلے ہُوئے تھے۔
  • اور خُداوند نے فِرعو ن کے دِل کو سخت کر دِیا اور اُس نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ سے کہہ دِیا تھا اُن کی نہ سُنی۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ صُبح سویرے اُٹھ کر فِرعو ن کے آگے جا کھڑا ہو اور اُسے کہہ کہ خُداوند عِبرانیوں کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ میری عِبادت کریں۔
  • کیونکہ مَیں اب کی بار اپنی سب بلائیں تیرے دِل اور تیرے نوکروں اور تیری رعیّت پر نازِل کرُوں گا تاکہ تُو جان لے کہ تمام دُنیا میں میری مانِند کوئی نہیں ہے۔
  • اور مَیں نے تو ابھی ہاتھ بڑھا کر تُجھے اور تیری رعیّت کو وبا سے مارا ہوتا اور تُو زمِین پر سے ہلاک ہو جاتا۔
  • پر مَیں نے تُجھے فی الحقِیت اِس لِئے قائِم رکھّا ہے کہ اپنی قُوّت تُجھے دِکھاؤُں تاکہ میرا نام ساری دُنیا میں مشہُور ہو جائے۔
  • کیا تُو اب بھی میرے لوگوں کے مقابلہ میں تکبُّر کرتا ہے کہ اُن کو جانے نہیں دیتا ؟۔
  • دیکھ مَیں کل اِسی وقت اَیسے بڑے بڑے اَولے برساؤُں گا جو مِصر میں جب سے اُس کی بُنیاد ڈالی گئی آج تک نہیں پڑے۔
  • پس آدمی بھیج کر اپنے چَوپایوں کو اور جو کُچھ تیرا مال کھیتوں میں ہے اُس کو اندر کر لے کیونکہ جِتنے آدمی اور جانور مَیدان میں ہوں گے اور گھر میں نہیں پُہنچائے جائیں گے اُن پر اَولے پڑیں گے اور وہ ہلاک ہو ائیں گے۔
  • سو فِرعو ن کے خادِموں میں جو جو خُداوند کے کلام سے ڈرتا تھا وہ اپنے نوکروں اور چَوپایوں کو گھر میں بھگا لے آیا۔
  • اور جِنہوں نے خُداوند کے کلام کا لحِاظ نہ کِیا اُنہوں نے اپنے نوکروں اور چَوپایوں کو مَیدان میں رہنے دِیا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ اپنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھا تاکہ سب مُلکِ مِصر میں اِنسان اور حَیوان اور کھیت کی سبزی پر جو مُلکِ مِصر میں ہے اَولے گِریں۔
  • اور مُوسیٰ نے اپنی لاٹھی آسمان کی طرف اُٹھائی اور خُداوند نے رَعد اور اَولے بھیجے اور آگ زمِین تک آنے لگی اور خُداوند نے مُلکِ مِصر پر اَولے برسائے۔
  • پس اَولے گِرے اور اَولوں کے ساتھ آگ مِلی ہُوئی تھی اور وہ اَولے اَیسے بھاری تھے کہ جب سے مِصری قَوم آباد ہُوئی اَیسے اَولے مُلک میں کبھی نہیں پڑے تھے۔
  • اور اَولوں نے سارے مُلکِ مِصر میں اُن کو جو مَیدان میں تھے کیا اِنسان کیا حَیوان سب کو مارا اور کھیتوں کی ساری سبزی کو بھی اَولے مار گئے اور مَیدان کے سب درختوں کو توڑ ڈالا۔
  • مگر جشن کے علاقہ میں جہاں بنی اِسرائیل رہتے تھے اَولے نہیں گِرے۔
  • تب فِرعو ن نے مُوسیٰ اور ہارُو ن کو بُلوا کر اُن سے کہا کہ مَیں نے اِس دفعہ گُناہ کِیا ۔ خُداوند صادِق ہے اور مَیں اور میری قَوم ہم دونوں بدکار ہیں۔
  • خُداوند سے شِفاعت کرو کیونکہ یہ زور کا گرجنا اور اَولوں کا برسنا بُہت ہو چُکا اور مَیں تُم کو جانے دُوں گا اور تُم اب رُکے نہیں رہو گے۔
  • تب مُوسیٰ نے اُسے کہا کہ مَیں شہر سے باہر نِکلتے ہی خُداوند کے آگے ہاتھ پَھیلاؤُں گا اور رَعد مَوقُوف ہو جائے گا اور اَولے بھی پِھر نہ پڑیں گے تاکہ تُو جان لے کہ دُنیا خُداوند ہی کی ہے۔
  • لیکن مَیں جانتا ہُوں کہ تُو اور تیرے نوکر اب بھی خُداوند خُدا سے نہیں ڈرو گے۔
  • پس سَن اور جَو کو تو اَولے مار گئے کیونکہ جَو کی بالیں نِکل چُکی تھیں اور سَن میں پُھول لگے ہُوئے تھے۔
  • پر گیہُوں اور کٹھیا گیہُوں مارے نہ گئے کیونکہ وہ بڑھے نہ تھے۔
  • اور مُوسیٰ نے فِرعو ن کے پاس سے شہر کے باہر جا کر خُداوند کے آگے ہاتھ پَھیلائے ۔ سو رَعد اور اَولے مَوقُوف ہو گئے اور زمِین پر بارِش تھم گئی۔
  • جب فِرعو ن نے دیکھا کہ مینہہ اور اَولے اور رَعد مَوقُوف ہو گئے تو اُس نے اور اُس کے خادِموں نے اور زِیادہ گُناہ کِیا کہ اپنا دِل سخت کر لِیا۔
  • اور فِرعو ن کا دِل سخت ہو گیا اور اُس نے بنی اِسرائیل کو جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کی معرفت کہہ دِیا تھا جانے نہ دِیا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ فِرعو ن کے پاس جا کیونکہ مَیں ہی نے اُس کے دِل اور اُس کے نوکروں کے دِل کو سخت کر دِیا ہے تاکہ مَیں اپنے یہ نِشان اُن کے بِیچ دِکھاؤُں۔
  • اور تُو اپنے بیٹے اور اپنے پوتے کو میرے نِشان اور وہ کام جو مَیں نے مِصر میں اُن کے درمیان کِئے سُنائے اور تُم جان لو کہ خُداوند مَیں ہی ہُوں۔
  • اور مُوسیٰ اور ہارُو ن نے فِرعو ن کے پاس جا کر اُس سے کہا کہ خُداوند عِبرانیوں کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُو کب تک میرے سامنے نِیچا بننے سے اِنکار کرے گا؟ میرے لوگوں کو جانے دے کہ وہ میری عِبادت کریں۔
  • ورنہ اگر تُو میرے لوگوں کو جانے نہ دے گا تو دیکھ کل مَیں تیرے مُلک میں ٹِڈّیاں لے آؤُں گا۔
  • اور وہ زمِین کی سطح کو اَیسا ڈھانک لیں گی کہ کوئی زمِین کو دیکھ بھی نہ سکے گا اور تُمہارا جو کُچھ اَولوں سے بچ رہا ہے وہ اُسے کھا جائیں گی اور تُمہارے جِتنے درخت مَیدان میں لگے ہیں اُن کو بھی چٹ کر جائیں گی۔
  • اور وہ تیرے اور تیرے نوکروں بلکہ سب مِصریوں کے گھروں میں بھر جائیں گی اور اَیسا تیرے آبا و اجداد نے جب سے وہ پَیدا ہُوئے اُس وقت سے آج تک نہیں دیکھا ہو گا اور وہ لَوٹ کر فِرعو ن کے پاس سے چلا گیا۔
  • تب فِرعو ن کے نوکر فِرعو ن سے کہنے لگے کہ یہ شخص کب تک ہمارے لِئے پھندا بنا رہے گا؟ اِن لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت کریں ۔ کیا تُجھے خبر نہیں کہ مِصر برباد ہو گیا؟۔
  • تب مُوسیٰ اور ہارُو ن فِرعو ن کے پاس پِھر بُلا لِئے گئے اور اُس نے اُن کو کہا کہ جاؤ اور خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت کرو پر وہ کَون کَون ہیں جو جائیں گے؟۔
  • مُوسیٰ نے کہا کہ ہم اپنے جوانوں اور بُڈّھوں اور اپنے بیٹوں اور بیٹیوں اور اپنی بھیڑ بکرِیوں اور اپنے گائے بَیلوں سمیت جائیں گے کیونکہ ہم کو اپنے خُدا کی عِید کرنی ہے۔
  • تب اُس نے اُن کو کہا کہ خُداوند ہی تُمہارے ساتھ رہے ۔ مَیں تو ضرُور ہی تُم کو بچّوں سمیت جانے دُوں گا ۔ خبردار ہو جاؤ ۔ اِس میں تُمہاری خرابی ہے۔
  • نہیں ۔ اَیسا نہیں ہونے پائے گا ۔ سو تُم مَرد ہی مَرد جا کر خُداوند کی عِبادت کرو کیونکہ تُم یہی چاہتے تھے اور وہ فِرعو ن کے پاس سے نِکال دِئے گئے۔
  • تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ مُلکِ مِصر پر اپنا ہاتھ بڑھا تاکہ ٹِڈّیاں مُلکِ مِصر پر آئیں اور ہر قِسم کی سبزی کو جو اِس مُلک میں اَولوں سے بچ رہی ہے چَٹ کر جائیں۔
  • پس مُوسیٰ نے مُلکِ مِصر پر اپنی لاٹھی بڑھائی اور خُداوند نے اُس سارے دِن اور ساری رات پُروا آندھی چلائی اور صُبح ہوتے ہوتے پُروا آندھی ٹِڈّیاں لے آئی۔
  • اور ٹِڈّیاں سارے مُلکِ مِصر پر چھا گئیں اور وہیں مِصر کی حُدُود میں بسیرا کِیا اور اُن کا دَل اَیسا بھاری تھا کہ نہ تو اُن سے پہلے اَیسی ٹِڈّیاں کبھی آئیں نہ اُن کے بعد پِھر آئیں گی۔
  • کیونکہ اُنہوں نے تمام رُویِ زمِین کو ڈھانک لِیا اَیسا کہ مُلک میں اندھیرا ہو گیا اور اُنہوں نے اُس مُلک کی ایک ایک سبزی کو اور درختوں کے میووں کو جو اَولوں سے بچ گئے تھے چَٹ کر لِیا اور مُلکِ مِصر میں نہ تو کِسی درخت کی نہ کھیت کی کِسی سبزی کی ہریالی باقی رہی۔
  • تب فِرعو ن نے جلد مُوسیٰ اور ہارُو ن کو بُلوا کر کہا کہ مَیں خُداوند تُمہارے خُدا کا اور تُمہارا گُنہگار ہُوں۔
  • سو فقط اِس بار میرا گُناہ بخشو اور خُداوند اپنے خُدا سے شِفاعت کرو کہ وہ صِرف اِس مَوت کو مُجھ سے دُور کر دے۔
  • سو اُس نے فِرعو ن کے پاس سے نِکل کر خُداوند سے شِفاعت کی۔
  • اور خُداوند نے پچھوا آندھی بھیجی جو ٹِڈّیوں کو اُڑا کر لے گئی اور اُن کو بحرِ قُلز م میں ڈال دِیا اور مِصر کی حُدُود میں ایک ٹِڈّی بھی باقی نہ رہی۔
  • پر خُداوند نے فِرعو ن کے دِل کو سخت کر دِیا اور اُس نے بنی اِسرائیل کو جانے نہ دِیا۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ اپنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھا تاکہ مُلکِ مِصر میں تارِیکی چھا جائے ۔ اَیسی تارِیکی جِسے ٹٹول سکیں۔
  • اور مُوسیٰ نے اپنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھایا اور تِین دِن تک سارے مُلکِ مِصر میں گہری تارِیکی رہی۔
  • تِین دِن تک نہ تو کِسی نے کِسی کو دیکھا اور نہ کوئی اپنی جگہ سے ہِلاپر سب بنی اِسرائیل کے مکانوں میں اُجالا رہا۔
  • تب فِرعو ن نے مُوسیٰ کو بُلوا کر کہا کہ تُم جاؤ اور خُداوند کی عِبادت کرو ۔ فقط اپنی بھیڑ بکرِیوں اور گائے بَیلوں کو یہِیں چھوڑ جاؤ اور جو تُمہارے بال بچّے ہیں اُن کو بھی ساتھ لیتے جاؤ۔
  • مُوسیٰ نے کہا کہ تُجھے ہم کو قُربانیوں اور سوختنی قُربانیوں کے لِئے جانور دینے پڑیں گے تاکہ ہم خُداوند اپنے خُدا کے آگے قُربانی کریں۔
  • سو ہمارے چَوپائے بھی ہمارے ساتھ جائیں گے اور اُن کا ایک کُھر تک بھی پِیچھے نہیں چھوڑا جائے گا کیونکہ اُن ہی میں سے ہم کو خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت کا سامان لینا پڑے گا اور جب تک ہم وہاں پُہنچ نہ جائیں ہم نہیں جانتے کہ کیا کیا لے کر ہم کو خُداوند کی عِبادت کرنی ہو گی۔
  • لیکن خُداوند نے فِرعو ن کے دِل کو سخت کر دِیا اور اُس نے اُن کو جانے ہی نہ دِیا۔
  • اور فِرعو ن نے اُسے کہا میرے سامنے سے چلا جا اور ہوشیار رہ ۔ پِھر میرا مُنہ دیکھنے کو مت آنا کیونکہ جِس دِن تُو نے میرا مُنہ دیکھا تُو مارا جائے گا۔
  • تب مُوسیٰ نے کہا کہ تُو نے ٹِھیک کہا ہے ۔ مَیں پِھر تیرا مُنہ کبھی نہیں دیکھوں گا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ مَیں فِرعو ن اور مِصریوں پر ایک بلا اَور لاؤُں گا ۔ اُس کے بعد وہ تُم کو یہاں سے جانے دے گا اور جب وہ تُم کو جانے دے گا تو یقِیناً تُم سب کو یہاں سے بِالکُل نِکال دے گا۔
  • سو اب تُو لوگوں کے کان میں یہ بات ڈال دے کہ اُن میں سے ہر شخص اپنے پڑوسی اور ہر عَورت اپنی پڑوسن سے سونے چاندی کے زیور لے۔
  • اور خُداوند نے اُن لوگوں پر مِصریوں کو مِہربان کر دِیا اور یہ آدمی مُوسیٰ بھی مُلکِ مِصر میں فِرعو ن کے خادِموں کے نزدِیک اور اُن لوگوں کی نِگاہ میں بڑا بزُرگ تھا۔
  • اور مُوسیٰ نے کہا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں آدھی رات کو نِکل کر مِصر کے بِیچ میں جاؤُں گا۔
  • اور مُلکِ مِصر کے سب پہلَوٹھے فِرعو ن جو تخت پر بَیٹھا ہے اُس کے پہلَوٹھے سے لے کر وہ لَونڈی جو چکّی پِیستی ہے اُس کے پہلَوٹھے تک اور سب چَوپایوں کے پہلَوٹھے مَر جائیں گے۔
  • اور سارے مُلکِ مِصر میں اَیسا بڑا ماتم ہو گا جَیسانہ کبھی پہلے ہُؤا اور نہ پِھر کبھی ہو گا۔
  • لیکن اِسرائیلِیوں میں سے کِسی پر خواہ اِنسان ہو خواہ حَیوان ایک کُتا بھی نہیں بَھونکے گا تاکہ تُم جان لو کہ خُداوند مِصریوں اور اِسرائیلِیوں میں کَیسا فرق کرتا ہے۔
  • اور تیرے یہ سب نوکر میرے پاس آ کر میرے آگے سرنِگُوں ہوں گے اور کہیں گے کہ تُو بھی نِکل اور تیرے سب پَیرو بھی نِکلیں ۔ اِس کے بعد مَیں نِکل جاؤُں گا۔ یہ کہہ کروہ بڑے طَیش میں فِرعو ن کے پاس سے نِکل کر چلا گیا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ فِرعو ن تُمہاری اِسی سبب سے نہیں سُنے گا تاکہ عجائِب مُلکِ مِصر میں بُہت زِیادہ ہو جائیں۔
  • اور مُوسیٰ اور ہارُو ن نے یہ کرامات فِرعو ن کو دِکھائیں اور خُداوند نے فِرعو ن کے دِل کو سخت کر دِیا کہ اُس نے اپنے مُلک سے بنی اِسرائیل کو جانے نہ دِیا۔
  • پِھر خُداوند نے مُلکِ مِصر میں مُوسیٰ اور ہارُو ن سے کہا کہ۔
  • یہ مہِینہ تُمہارے لِئے مہِینوں کا شرُوع اور سال کا پہلا مہِینہ ہو۔
  • پس اِسرائیلیوں کی ساری جماعت سے یہ کہہ دو کہ اِسی مہینے کے دسویں دِن ہر شخص اپنے آبائی خاندان کے مُطابِق گھر پِیچھے ایک برّہ لے۔
  • اور اگر کِسی کے گھرانے میں برّہ کو کھانے کے لِئے آدمی کم ہوں تو وہ اور اُس کا ہمسایہ جو اُس کے گھر کے برابر رہتا ہو دونوں مِل کر نفری کے شُمار کے مُوافِق ایک برّہ لے رکھیّں ۔ تُم ہر ایک آدمی کے کھانے کی مِقدار کے مُطابِق برّہ کا حِساب لگانا۔
  • تُمہارا برّہ بے عَیب اور یکسالہ نر ہو اور اَیسا بچّہ یا تو بھیڑوں میں سے چُن کر لینا یا بکریوں میں سے۔
  • اور تُم اُسے اِس مہِینے کی چودھوِیں تک رکھ چھوڑنا اور اِسرائیلیوں کے قبِیلوں کی ساری جماعت شام کو اُسے ذبح کرے۔
  • اور تھوڑا سا خُون لے کر جِن گھروں میں وہ اُسے کھائیں اُن کے دروازوں کے دونوں بازُوؤُں اور اُوپر کی چَوکھٹ پر لگا دیں۔
  • اور وہ اُس کے گوشت کو اُسی رات آگ پر بُھون کر بے خمِیری روٹی اور کڑوے ساگ پات کے ساتھ کھا لیں۔
  • اُسے کچّا یا پانی میں اُبال کر ہرگِز نہ کھانا بلکہ اُس کو سر اور پائے اور اندرُونی اعضا سمیت آگ پر بھُون کر کھانا۔
  • اور اُس میں سے کُچھ بھی صُبح تک باقی نہ چھوڑنا اور اگر کُچھ اُس میں سے صُبح تک باقی رہ جائے تو اُسے آگ میں جلا دینا۔
  • اور تُم اُسے اِس طرح کھانا اپنی کمر باندھے اور اپنی جُوتیاں پاؤں میں پہنے اور اپنی لاٹھی ہاتھ میں لِئے ہُوئے۔ تُم اُسے جلدی جلدی کھانا کیونکہ یہ فَسح خُداوند کی ہے۔
  • اِس لِئے کہ مَیں اُس رات مُلکِ مِصر میں سے ہو کر گُذروں گا اور اِنسان اور حَیوان کے سب پہلَوٹھوں کو جو مُلکِ مِصر میں ہیں مارُوں گا اور مِصر کے سب دیوتاؤں کو بھی سزا دُوں گا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اور جِن گھروں میں تُم ہو اُن پر وہ خُون تُمہاری طرف سے نِشان ٹھہرے گا اور مَیں اُس خُون کو دیکھ کر تُم کو چھوڑتا جاؤُں گا اور جب مَیں مِصریوں کو مارُوں گا تو وبا تُمہارے پاس پھٹکنے کی بھی نہیں کہ تم کو ہلاک کرے۔
  • اور وہ دِن تُمہارے لِئے ایک یادگار ہو گا اور تُم اُس کو خُداوند کی عِید کا دِن سمجھ کر ماننا ۔ تُم اُسے ہمیشہ کی رسم کر کے اُس دِن کو نسل در نسل عِید کا دِن ماننا۔
  • سات دِن تک تُم بے خمِیری روٹی کھانا اور پہلے ہی دِن سے خمِیر اپنے اپنے گھر سے باہر کر دینا ۔ اِس لِئے کہ جو کوئی پہلے دِن سے ساتویں دِن تک خمِیری روٹی کھائے وہ شخص اِسرا ئیل میں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔
  • اور پہلے دِن تُمہارا مُقدّس مجمع ہو اور ساتویں دِن بھی مُقدّس مجمع ہو ۔ اُن دونوں دِنوں میں کوئی کام نہ کِیا جائے ۔ سِوا اُس کھانے کے جِسے ہر ایک آدمی کھائے ۔ فقط یہی کِیا جائے۔
  • اور تُم بے خمِیری روٹی کی یہ عِید منانا کیونکہ مَیں اُسی دِن تُمہارے جَتھّوں کو مُلکِ مِصر سے نِکالُوں گا ۔ اِس لِئے تُم اُس دِن کو ہمیشہ کی رسم کر کے نسل در نسل ماننا۔
  • پہلے مہِینے کی چَودھویں تارِیخ کی شام سے اِکیسویں تارِیخ کی شام تک تُم بے خمِیری روٹی کھانا۔
  • سات دِن تک تُمہارے گھروں میں کُچھ بھی خمِیر نہ ہو کیونکہ جو کوئی کِسی خمِیری چِیز کو کھائے وہ خواہ مُسافِرہو خواہ اُس کی پَیدایش اُسی مُلک کی ہو اِسرا ئیل کی جماعت سے کاٹ ڈالا جائے گا۔
  • تُم کوئی خمِیری چِیز نہ کھانا بلکہ اپنی سب بستیوں میں بے خمِیری روٹی کھانا۔
  • تب مُوسیٰ نے اِسرا ئیل کے سب بزُرگوں کو بُلوا کر اُن کو کہا کہ اپنے اپنے خاندان کے مُطابِق ایک ایک برّہ نِکال رکھّو اور یہ فَسح کا برّہ ذبح کرنا۔
  • اور تُم زُوفے کا ایک گُچھّا لے کر اُس خُون میں جو باسن میں ہو گا ڈبونا اور اُسی باسن کے خُون میں سے کُچھ اُوپر کی چَوکھٹ اور دروازہ کے دونوں بازُوؤں پر لگا دینا اور تُم میں سے کوئی صُبح تک اپنے گھر کے دروازہ سے باہر نہ جائے۔
  • کیونکہ خُداوند مِصریوں کو مارتا ہُؤا گُذرے گا اور جب خُداوند اُوپر کی چَوکھٹ اور دروازہ کے دونوں بازُوؤں پر خُون دیکھے گا تو وہ اُس دروازہ کو چھوڑ جائے گا اور ہلاک کرنے والے کو تُم کو مارنے کے لِئے گھر کے اندر آنے نہ دے گا۔
  • اور تُم اِس بات کو اپنے اور اپنی اَولاد کے لِئے ہمیشہ کی رسم کر کے ماننا۔
  • اور جب تُم اُس مُلک میں جو خُداوند تُم کو اپنے وعدہ کے مُوافِق دے گا داخِل ہو جاؤ تو اِس عِبادت کو برابر جاری رکھنا۔
  • اور جب تُمہاری اَولاد تُم سے پُوچھے کہ اِس عِبادت سے تُمہارا مقصد کیا ہے؟۔
  • تو تُم یہ کہنا کہ یہ خُداوند کی فَسح کی قُربانی ہے جو مِصر میں مِصریوں کو مارتے وقت بنی اِسرائیل کے گھروں کو چھوڑ گیا اور یُوں ہمارے گھروں کو بچا لِیا ۔ تب لوگوں نے سر جُھکا کر سِجدہ کِیا۔
  • اور بنی اِسرائیل نے جا کر جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُو ن کو فرمایا تھا ویسا ہی کِیا۔
  • اور آدھی رات کو خُداوند نے مُلکِ مِصر کے سب پہلَوٹھوں کو فِرعو ن جو اپنے تخت پر بَیٹھا تھا اُس کے پہلَوٹھے سے لے کر وہ قَیدی جو قَیدخانہ میں تھا اُس کے پہلَوٹھے تک بلکہ چَوپایوں کے پہلَوٹھوں کو بھی ہلاک کر دِیا۔
  • اور فِرعو ن اور اُس کے سب نوکر اور سب مِصری رات ہی کو اُٹھ بَیٹھے اور مِصر میں بڑا کُہرام مچا کیونکہ ایک بھی اَیسا گھر نہ تھا جِس میں کوئی نہ مَرا ہو۔
  • تب اُس نے رات ہی رات میں مُوسیٰ اور ہارُو ن کو بُلوا کر کہا کہ تُم بنی اِسرائیل کو لے کر میری قَوم کے لوگوں میں سے نِکل جاؤ اور جَیسا کہتے ہو جا کر خُداوند کی عِبادت کرو۔
  • اور اپنے کہنے کے مُطابِق اپنی بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل بھی لیتے جاؤ اور میرے لِئے بھی دُعا کرنا۔
  • اور مِصری اُن لوگوں سے بجِد ہونے لگے تاکہ اُن کو مُلکِ مِصر سے جلد باہر چلتا کریں کیونکہ وہ سمُجھے کہ ہم سب مَر جائیں گے۔
  • سو اِن لوگوں نے اپنے گُندھے گُندھائے آٹے کو بغَیر خمِیر دئِے لگنوں سمیت کپڑوں میں باندھ کر اپنے کندھوں پر دھر لِیا۔
  • اور بنی اِسرائیل نے مُوسیٰ کے کہنے کے مُوافِق یہ بھی کِیا کہ مِصریوں سے سونے چاندی کے زیور اور کپڑے مانگ لِئے۔
  • اور خُداوند نے اُن لوگوں کو مِصریوں کی نِگاہ میں اَیسی عِزّت بخشی کہ جو کُچھ اُنہوں نے مانگا اُنہوں نے دے دِیا سو اُنہوں نے مِصریوں کو لُوٹ لیا۔
  • اور بنی اِسرائیل نے رعمسیس سے سکّات تک پَیدل سفر کِیا اور بال بچّوں کو چھوڑ کر وہ کوئی چھ لاکھ مَرد تھے۔
  • اور اُن کے ساتھ ایک مِلی جُلی گروہ بھی گئی اور بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل اور بُہت چَوپائے اُن کے ساتھ تھے۔
  • اور اُنہوں نے اُس گُندھے ہُوئے آٹے کی جِسے وہ مِصر سے لائے تھے بے خمِیری روٹیاں پکائِیں کیونکہ وہ اُس میں خمِیر دینے نہ پائے تھے اِس لِئے کہ وہ مِصر سے اَیسے جبراً نِکال دِئے گئے کہ وہاں ٹھہر نہ سکے اور نہ کُچھ کھانا اپنے لِئے تیّار کرنے پائے۔
  • اور بنی اِسرائیل کو مِصر میں بُود و باش کرتے ہُوئے چار سَو تیس برس ہُوئے تھے۔
  • اور اُن چار سَو تیس برسوں کے گُذر جانے پر ٹِھیک اُسی روز خُداوند کا سارا لشکر مُلکِ مِصر سے نِکل گیا۔
  • یہ وہ رات ہے جِسے خُداوند کی خاطِر ماننا بُہت مُناسِب ہے کیونکہ اِس میں وہ اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا ۔ خُداوند کی یہ وُہی رات ہے جِسے لازِم ہے کہ سب بنی اِسرائیل نسل در نسل خُوب مانیں۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُو ن سے کہا کہ فَسح کی رسم یہ ہے کہ کوئی بیگانہ اُسے کھانے نہ پائے۔
  • لیکن اگر کوئی شخص کِسی کا زر خرِید غُلام ہو اور تُو نے اُس کا خَتنہ کر دِیا ہو تو وہ اُسے کھائے۔
  • پر اجنبی اور مزدُور اُسے کھانے نہ پائے۔
  • اور اُسے ایک ہی گھر میں کھائیں یعنی اُس کا ذرا بھی گوشت تُو گھر سے باہر نہ لے جانا اور نہ تُم اُس کی کوئی ہڈّی توڑنا۔
  • اِسرا ئیل کی ساری جماعت اِس پر عمل کرے۔
  • اور اگر کوئی اجنبی تیرے ساتھ مُقیم ہو اور خُداوند کی فَسح کو منانا چاہتا ہو تو اُس کے ہاں کے سب مَرد اپنا خَتنہ کرائیں ۔ تب وہ پاس آ کر فَسح کرے ۔ یُوں وہ اَیسا سمجھا جائے گا گویا اُسی مُلک کی اُس کی پَیدایش ہے پر کوئی نامختُون آدمی اُسے کھانے نہ پائے۔
  • وطنی اور اُس اجنبی کے لِئے جو تُمہارے بیچ مُقیم ہو ایک ہی شرِیعت ہو گی۔
  • پس سب بنی اِسرائیل نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُو ن کو فرمایا ویسا ہی کِیا۔
  • اور ٹھیک اُسی روز خُداوند بنی اِسرائیل کے سب جَتھّوں کو مُلکِ مِصر سے نِکال لے گیا۔
  • اور خُداوند نے مو سیٰ کو فرمایا کہ۔
  • سب پہلَوٹھوں کو یعنی جو بنی اِسرائیل میں خواہ اِنسان ہو خواہ حَیوان پہلَوٹھی کے بچّے ہوں اُن کو میرے لِئے مُقدّس ٹھہرا کیونکہ وہ میرے ہیں۔
  • اور مُو سیٰ نے لوگوں سے کہا کہ تُم اِس دِن کو یاد رکھنا جِس میں تُم مِصر سے جو غُلامی کا گھر ہے نِکلے کیونکہ خُداوند اپنے زورِ بازُو سے تُم کو وہاں سے نِکال لایا ۔ اِس میں خمِیری روٹی کھائی نہ جائے۔
  • تُم ابیب کے مہِینے میں آج کے دِن نِکلے ہو۔
  • سو جب خُداوند تُجھ کو کنعانیوں اور حِتیّوں اور امورِیوں اور حویوں اور یبوسیوں کے مُلک میں پُہنچا دے جِسے تُجھ کو دینے کی قَسم اُس نے تیرے باپ دادا سے کھائی تھی اور جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے تو تُو اِسی مہِینے میں یہ عِبادت کِیا کرنا۔
  • سات دِن تک تو تُو بے خمِیری روٹی کھانا اور ساتویں دِن خُداوند کی عِید منانا۔
  • بے خمِیری روٹی ساتوں دِن کھائی جائے اور خمِیری روٹی تیرے پاس دِکھائی بھی نہ دے اور نہ تیرے مُلک کی حُدُود میں کہِیں کُچھ خمِیر نظر آئے۔
  • اور تُو اُس روز اپنے بیٹے کو یہ بتانا کہ اِس دِن کو مَیں اُس کام کے سبب سے مانتا ہُوں جو خُداوند نے میرے لِئے اُس وقت کِیا جب مَیں مُلکِ مِصر سے نِکلا۔
  • اور یِہی تیرے پاس گویا تیرے ہاتھ میں ایک نِشان اور تیری دونوں آنکھوں کے سامنے ایک یادگار ٹھہرے تاکہ خُداوند کی شرِیعت تیری زُبان پر ہو کیونکہ خُداوند نے تُجھ کو اپنے زورِ بازُو سے مُلکِ مِصر سے نِکالا۔
  • پس تُو اِس رسم کو اِسی وقتِ مُعیّن میں سال بسال مانا کرنا۔
  • اور جب خُداوند اُس قَسم کے مُطابِق جو اُس نے تُجھ سے اور تیرے باپ دادا سے کھائی تُجھ کو کنعانیوں کے مُلک میں پُہنچا کر وہ مُلک تُجھ کو دے دے۔
  • تو تُو پہلَوٹھی کے بچّوں کو اور جانوروں کے پہلَوٹھوں کو خُداوند کے لِئے الگ کر دینا ۔ سب نر بچّے خُداوند کے ہوں گے۔
  • اور گدھے کے پہلے بچّے کے فِدیہ میں برّہ دینا اور اگر تُو اُس کا فِدیہ نہ دے تو اُس کی گردن توڑ ڈالنا اور تیرے بیٹوں میں جِتنے پہلَوٹھے ہوں اُن سب کا فِدیہ تُجھ کو دینا ہو گا۔
  • اور جب آیندہ زمانہ میں تیرا بیٹا تُجھ سے سوال کرے کہ یہ کیا ہے؟ تو تُو اُسے یہ جواب دینا کہ خُداوند ہم کو مِصر سے جو غُلامی کا گھر ہے بزورِ بازُو نِکال لایا۔
  • اور جب فِر عون نے ہم کو جانے دینا نہ چاہا تو خُداوند نے مُلکِ مِصر میں اِنسان اور حَیوان دونوں کے پہلَوٹھے مار دِئے اِس لِئے میں جانوروں کے سب نر بچّوں کو جو اپنی اپنی ماں کے رَحِم کو کھولتے ہیں خُداوند کے آگے قُربانی کرتا ہُوں لیکن اپنے بیٹوں کے سب پہلَوٹھوں کا فِدیہ دیتا ہُوں۔
  • اور یہ تیرے ہاتھ پر ایک نِشان اور تیری پیشانی پر ٹیکوں کی مانِند ہوں کیونکہ خُداوند اپنے زورِ بازُو سے ہم کو مِصر سے نِکال لایا۔
  • اور جب فِرعو ن نے اُن لوگوں کو جانے کی اِجازت دے دی تو خُدا اِن کو فلستِیوں کے مُلک کے راستہ سے نہیں لے گیا اگرچہ اُدھر سے نزدِیک پڑتا کیونکہ خُدا نے کہا اَیسا نہ ہو کہ یہ لوگ لڑائی بھڑائی دیکھ کر پچھتانے لگیں اور مِصر کو لَوٹ جائیں۔
  • بلکہ خُدا اِن کو چکّر کھِلا کر بحرِ قُلز م کے بیابان کے راستہ سے لے گیا اور بنی اِسرائیل مُلکِ مِصر سے مُسلّح نِکلے تھے۔
  • اور مُو سیٰ یُوسف کی ہڈِّیوں کو ساتھ لیتا گیا کیونکہ اُس نے بنی اِسرائیل سے یہ کہہ کر کہ خُدا ضرُور تُمہاری خبر لے گا اِس بات کی سخت قَسم لے لی تھی کہ تُم یہاں سے میری ہڈِّیاں اپنے ساتھ لیتے جانا۔
  • اور اُنہوں نے سکّات سے کُوچ کر کے بیابان کے کنارے ایتا م میں ڈیرا کِیا۔
  • اور خُداوند اُن کو دِن کو راستہ دِکھانے کے لِئے بادل کے سُتُون میں اور رات کو روشنی دینے کے لِئے آگ کے سُتُون میں ہو کر اُن کے آگے آگے چلا کرتا تھا تاکہ وہ دِن اور رات دونوں میں چل سکیں۔
  • وہ بادل کا سُتُون دِن کو اور آگ کا سُتُون رات کو اُن لوگوں کے آگے سے ہٹتا نہ تھا۔
  • اور خُداوند نے مُو سیٰ سے فرمایا کہ۔
  • بنی اِسرائیل کو حُکم دے کہ وہ لَوٹ کر مجدا ل اور سمُندر کے بِیچ فی ہخِیرو ت کے مُقابِل بعل صفون کے آگے ڈیرے لگائیں ۔ اُسی کے آگے سمُندر کے کنارے کنارے ڈیرے لگانا۔
  • فِرعو ن بنی اِسرائیل کے حق میں کہے گا کہ وہ زمِین کی اُلجھنوں میں آکر بیابان میں گِھر گئے ہیں۔
  • اور مَیں فِرعو ن کے دِل کو سخت کرُوں گا اور وہ اُن کا پِیچھا کرے گا اور مَیں فِرعو ن اور اُس کے سارے لشکر پر مُمتاز ہُوں گا اور مِصری جان لیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں اور اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا۔
  • جب مِصر کے بادشاہ کو خبر مِلی کہ وہ لوگ چل دِئے تو فِرعو ن اور اُس کے خادِموں کا دِل اُن لوگوں کی طرف سے پِھر گیا اور وہ کہنے لگے کہ ہم نے یہ کیا کِیا کہ اِسرائیلیوں کو اپنی خِدمت سے چُھٹّی دے کر اُن کو جانے دِیا۔
  • تب اُس نے اپنا رتھ تیّار کروایا اور اپنی قَوم کے لوگوں کو ساتھ لِیا۔
  • اور اُس نے چھ سو چُنے ہُوئے رتھ بلکہ مِصر کے سب رتھ لِئے اور اُن سبھوں میں سرداروں کو بِٹھایا۔
  • اور خُداوند نے مِصر کے بادشاہ فِرعو ن کے دِل کوسخت کر دِیا اور اُس نے بنی اِسرائیل کا پِیچھا کِیا کیونکہ بنی اِسرائیل بڑے فخر سے نِکلے تھے۔
  • اور مِصری فوج نے فِرعو ن کے سب گھوڑوں اور رتھوں اور سواروں سمیت اُن کا پِیچھا کِیا اور اُن کو جب وہ سمُندر کے کِنارے فی ہخِیرو ت کے پاس بعل صفون کے سامنے ڈیرا لگا رہے تھے جا لِیا۔
  • اور جب فِر عون نزدِیک آگیا تب بنی اِسرائیل نے آنکھ اُٹھا کر دیکھا کہ مِصری اُن کا پِیچھا کِئے چلے آتے ہیں اور وہ نہایت خَوف زدہ ہو گئے ۔ تب بنی اِسرائیل نے خُداوند سے فریاد کی۔
  • اور مُوسیٰ سے کہنے لگے کیا مِصر میں قبریں نہ تِھیں جو تُو ہم کو وہاں سے مَرنے کے لِئے بیابان میں لے آیا ہے؟ تُو نے ہم سے یہ کیا کِیا کہ ہم کو مِصر سے نِکال لایا؟۔
  • کیا ہم تُجھ سے مِصر میں یہ بات نہ کہتے تھے کہ ہم کو رہنے دے کہ ہم مِصریوں کی خِدمت کریں؟ کیونکہ ہمارے لِئے مِصریوں کی خِدمت کرنا بیابان میں مَرنے سے بہتر ہوتا۔
  • تب مُوسیٰ نے لوگوں سے کہا ڈرو مت ۔ چُپ چاپ کھڑے ہو کر خُداوند کی نجات کے کام کو دیکھو جو وہ آج تُمہارے لِئے کرے گا کیونکہ جِن مِصریوں کو تُم آج دیکھتے ہو اُن کو پِھر کبھی ابد تک نہ دیکھو گے۔
  • خُداوند تُمہاری طرف سے جنگ کرے گا اور تُم خاموش رہو گے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ تُو کیوں مُجھ سے فریاد کر رہا ہے؟ بنی اِسرائیل سے کہہ کہ وہ آگے بڑھیں۔
  • اور تُو اپنی لاٹھی اُٹھا کر اپنا ہاتھ سمُندر کے اُوپر بڑھا اور اُسے دو حِصّے کر اور بنی اِسرائیل سمُندر کے بِیچ میں سے خُشک زمِین پر چل کر نِکل جائیں گے۔
  • اور دیکھ مَیں مِصریوں کے دِل سخت کر دُوں گا اور وہ اُن کا پِیچھا کریں گے اور مَیں فِرعو ن اور اُس کی سِپاہ اور اُس کے رتھوں اور سواروں پر مُمتاز ہُوں گا۔
  • اور جب مَیں فِرعو ن اور اُس کے رتھوں اور سواروں پر مُمتاز ہو جاؤُں گا تو مِصری جان لیں گے کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں۔
  • اور خُدا کا فرِشتہ جو اِسرائیلی لشکر کے آگے آگے چلا کرتا تھا جا کر اُن کے پِیچھے ہو گیا اور بادل کاوہ سُتُون اُن کے سامنے سے ہٹ کر اُن کے پِیچھے جا ٹھہرا۔
  • یُوں وہ مِصریوں کے لشکر اور اِسرائیلی لشکر کے بِیچ میں ہو گیا ۔ سو وہاں بادل بھی تھا اور اندھیرا بھی تَو بھی رات کو اُس سے رَوشنی رہی ۔ پس وہ رات بھر ایک دُوسرے کے پاس نہیں آئے۔
  • پِھر مُوسیٰ نے اپنا ہاتھ سمُندر کے اُوپر بڑھایا اور خُداوند نے رات بھر تُند پُوربی آندھی چلا کر اور سمُندر کو پِیچھے ہٹا کر اُسے خُشک زمِین بنا دِیا اور پانی دو حِصّے ہو گیا۔
  • اور بنی اِسرائیل سمُندر کے بِیچ میں سے خُشک زمِین پر چل کر نِکل گئے اور اُن کے دہنے اور بائیں ہاتھ پانی دِیوار کی طرح تھا۔
  • اور مِصریوں نے تعاقُب کِیا اور فِرعو ن کے سب گھوڑے اور رتھ اور سوار اُن کے پِیچھے پِیچھے سمُندر کے بِیچ میں چلے گئے۔
  • اور رات کے پِچھلے پہر خُداوند نے آگ اور بادل کے سُتُون میں سے مِصریوں کے لشکر پر نظر کی اور اُن کے لشکر کو گھبرا دِیا۔
  • اور اُس نے اُن کے رتھوں کے پہیّوں کو نِکال ڈالا ۔ سو اُن کا چلانا مُشکل ہو گیا ۔ تب مِصری کہنے لگے آؤ ہم اِسرائیلیوں کے سامنے سے بھاگیں کیونکہ خُداوند اُن کی طرف سے مِصریوں کے ساتھ جنگ کرتا ہے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ اپنا ہاتھ سمُندر کے اُوپر بڑھا تاکہ پانی مِصریوں اور اُن کے رتھوں اور سواروں پر پِھر بہنے لگے۔
  • اور مُوسیٰ نے اپنا ہاتھ سمُندر کے اُوپر بڑھایا اور صُبح ہوتے ہوتے سمُندر پِھر اپنی اصلی قُوّت پر آگیا اور مِصری اُلٹے بھاگنے لگے اور خُداوند نے سمُندر کے بِیچ ہی میں مِصریوں کو تہ و بالا کر دِیا۔
  • اور پانی پلٹ کر آیا اور اُس نے رتھوں اور سواروں اور فِرعو ن کے سارے لشکر کو جو اِسرائیلیوں کا پِیچھا کرتا ہُؤا سمُندر میں گیا تھا غرق کر دِیا اور ایک بھی اُن میں سے باقی نہ چُھوٹا۔
  • پر بنی اِسرائیل سمُندر کے بِیچ میں سے خُشک زمِین پر چل کر نِکل گئے اور پانی اُن کے دہنے اور بائیں ہاتھ دِیوار کی طرح رہا۔
  • سو خُداوند نے اُس دِن اِسرائیلیوں کو مِصریوں کے ہاتھ سے اِس طرح بچایا اور اِسرائیلیوں نے مِصریوں کو سمُندر کے کِنارے مَرے ہُوئے پڑے دیکھا۔
  • اور اِسرائیلِیوں نے وہ بڑی قُدرت جو خُداوند نے مِصریوں پر ظاہِر کی دیکھی اور وہ لوگ خُداوند سے ڈرے اور خُداوند پر اور اُس کے بندہ مُوسیٰ پر اِیمان لائے۔
  • تب مُوسیٰ اور بنی اِسرائیل نے خُداوند کے لِئے یہ گِیت گایا اور یُوں کہنے لگے :- مَیں خُداوند کی ثنا گاؤُں گاکیونکہ وہ جلال کے ساتھ فتح مند ہُؤا ۔ اُس نے گھوڑے کو سوار سمیت سمُندر میں ڈال دِیا
  • خُداوند میرا زور اور راگ ہے ۔ وُہی میری نجات بھی ٹھہرا ۔ وہ میرا خُدا ہے ۔ مَیں اُس کی بڑائی کرُوں گا وہ میرے باپ کا خُدا ہے مَیں اُس کی بزُرگی کرُوں گا ۔
  • خُداوند صاحبِ جنگ ہے ۔ یہووا ہ اُس کا نام ہے
  • فِرعو ن کے رتھوں اور لشکر کو اُس نے سمُندر میں ڈال دِیااور اُس کے چِیدہ سردار بحرِ قُلز م میں غرق ہُوئے ۔
  • گہرے پانی نے اُن کو چُھپا لِیا ۔ وہ پتّھر کی مانِند تہ میں چلے گئے۔
  • اَے خُداوند! تیرا دہنا ہاتھ قُدرت کے سبب سے جلالی ہے۔اَے خُداوند! تیرا دہنا ہاتھ دُشمن کو چِکنا چُور کر دیتا ہے ۔
  • تُو اپنی عظمت کے زور سے اپنے مُخالِفوں کو تہ و بالا کرتا ہے ۔ تُو اپنا قہر بھیجتا ہے اور وہ اُن کو کُھونٹی کی مانِند بھسم کر ڈالتا ہے ۔
  • تیرے نتھنوں کے دَم سے پانی کا ڈھیر لگ گیا سَیلاب تُودے کی طرح سیدھے کھڑے ہوگئے اور گہرا پانی سمُندر کے بِیچ میں جم گیا۔
  • دُشمن نے تویہ کہا تھا مَیں پِیچھا کرُوں گا۔ مَیں جا پکڑُوں گا مَیں لُوٹ کا مال تقسِیم کرُوں گا ۔ اُن کی تباہی سے میرا کلیجہ ٹھنڈا ہو گا۔ مَیں اپنی تلوار کھِینچ کر اپنے ہی ہاتھ سے اُن کو ہلاک کرُوں گا ۔
  • تُو نے اپنی آندھی کی پُھونک ماری تو سمُندر نے اُن کو چُھپا لِیا ۔ وہ زور کے پانی میں سیسے کی طرح ڈُوب گئے ۔
  • معبُودوں میں اَے خُداوند ۔ تیری مانِند کَون ہے؟ کَون ہے جو تیری مانِند اپنے تقدُّس کے باعِث جلالی اور اپنی مدح کے سبب سے رُعب والا اور صاحبِ کرامات ہے؟
  • تُو نے اپنا دہنا ہاتھ بڑھایا تو زمِین اُن کو نِگل گئی۔
  • اپنی رحمت سے تُو نے اُن لوگوں کی جِن کو تُو نے خلاصی بخشی راہنمائی کی ۔ اور اپنے زور سے تُو اُن کو اپنے مُقدّس مکان کو لے چلا ہے۔
  • قَومیں سُن کر تھرّا گئی ہیں اور فلِستین کے باشِندوں کی جان پر آ بنی ہے ۔
  • ادُو م کے رئِیس حَیران ہیں ۔ موآ ب کے پہلوانوں کو کپکپی لگ گئی ہے ۔ کنعا ن کے سب باشندوں کے دِل پِگھلے جاتے ہیں ۔
  • خَوف و ہراس اُن پر طاری ہے ۔ تیرے بازُو کی عظمت کے سبب سے وہ پتّھر کی طرح بے حِس و حرکت ہیں جب تک اَے خُداوند تیرے لوگ نِکل نہ جائیں ۔ جب تک تیرے لوگ جِن کو تُو نے خرِیدا ہے پار نہ ہو جائیں ۔
  • تُو اُن کو وہاں لے جا کر اپنی مِیراث کے پہاڑ پر درخت کی طرح لگائے گا ۔ تُو اُن کو اُسی جگہ لے جائے گا جِسے تُو نے اپنی سکُونت کے لِئے بنایا ہے۔ اَے خُداوند! وہ تیری جایِ مُقدّس ہے جِسے تیرے ہاتھوں نے قائِم کِیا ہے۔
  • خُداوند ابدُالآباد سلطنت کرے گا۔
  • اِس گِیت کا سبب یہ تھا کہ فِرعو ن کے سوار گھوڑوں اور رتھوں سمیت سمُندر میں گئے اور خُداوند سمُندر کے پانی کو اُن پر لَوٹا لایا ۔ لیکن بنی اِسرائیل سمُندر کے بِیچ میں سے خُشک زمِین پر چل کر نِکل گئے۔
  • تب ہارُو ن کی بہن مریم نبیّہ نے دف ہاتھ میں لِیا اور سب عَورتیں دف لِئے ناچتی ہُوئی اُس کے پِیچھے چلِیں۔
  • اور مریم اُن کے گانے کے جواب میں یہ گاتی تھی :- خُداوند کی حمد و ثناگاؤکیونکہ وہ جلال کے ساتھ فتح مند ہُؤا ہے ۔ اُس نے گھوڑے کو اُس کے سوار سمیت سمُندر میں ڈال دِیا ہے ۔
  • پِھر مُوسیٰ بنی اِسرائیل کو بحرِ قُلز م سے آگے لے گیا اور وہ شور کے بیابان میں آئے اور بیابان میں چلتے ہُوئے تِین دِن تک اُن کو کوئی پانی کا چشمہ نہ مِلا۔
  • اور جب وہ مار ہ میں آئے تو مارہ کا پانی پی نہ سکے کیونکہ وہ کڑوا تھا ۔ اِسی لِئے اُس جگہ کا نام مار ہ پڑ گیا۔
  • تب وہ لوگ مُوسیٰ پر بُڑبُڑا کر کہنے لگے کہ ہم کیا پِئیں؟۔
  • اُس نے خُداوند سے فریاد کی ۔ خُداوند نے اُسے ایک پیڑ دِکھایا جِسے جب اُس نے پانی میں ڈالا تو پانی مِیٹھا ہو گیا ۔ وہیں خُداوند نے اُن کے لِئے ایک آئِین اور شرِیعت بنائی اور وہیں یہ کہہ کر اُن کی آزمایش کی۔
  • کہ اگر تُو دِل لگا کر خُداوند اپنے خُدا کی بات سُنے اور وہی کام کرے جو اُس کی نظر میں بھلا ہے اور اُس کے حُکموں کو مانے اور اُس کے آئِین پر عمل کرے تو مَیں اُن بیمارِیوں میں سے جو مَیں نے مِصریوں پر بھیجیں تُجھ پر کوئی نہ بھیجُوں گا کیونکہ مَیں خُداوند تیرا شافی ہُوں۔
  • پِھر وہ ایلیم میں آئے جہاں پانی کے بارہ چشمے اور کھجُور کے ستّر درخت تھے اور وہیں پانی کے قرِیب اُنہوں نے اپنے ڈیرے لگائے۔
  • پِھر وہ ایلیم سے روانہ ہُوئے اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت مُلکِ مِصر سے نِکلنے کے بعد دُوسرے مہینے کی پندرھویں تارِیخ کوسیِن کے بیابان میں جو ایلیم اور سِینا کے درمیان ہے پُہنچی۔
  • اور اُس بیابان میں بنی اِسرائیل کی ساری جماعت مُوسیٰ اور ہارُو ن پر بُڑبُڑانے لگی۔
  • اور بنی اِسرائیل کہنے لگے کاش کہ ہم خُداوند کے ہاتھ سے مُلکِ مِصر میں جب ہی مار دِئے جاتے جب ہم گوشت کی ہانڈیوں کے پاس بَیٹھ کر دِل بھر کر روٹی کھاتے تھے کیونکہ تُم تو ہم کو اِس بیابان میں اِسی لِئے لے آئے ہو کہ سارے مجمع کو بُھوکا مارو۔
  • تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا مَیں آسمان سے تُم لوگوں کے لِئے روٹیاں برساؤُں گا ۔ سو یہ لوگ نِکل نِکل کر فقط ایک ایک دِن کا حِصّہ ہر روز بٹور لِیا کریں کہ اِس سے مَیں اِن کی آزمایش کرُوں گا کہ وہ میری شرِیعت پر چلیں گے یا نہیں۔
  • اور چھٹے دِن اَیسا ہو گا کہ جِتنا وہ لا کر پکائیں گے وہ اُس سے جِتنا روز جمع کرتے ہیں دُونا ہو گا۔
  • تب مُوسیٰ اور ہارُو ن نے سب بنی اِسرائیل سے کہا کہ شام کو تُم جان لو گے کہ جو تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا ہے وہ خُداوند ہے۔
  • اور صُبح کو تُم خُداوند کا جلال دیکھو گے کیونکہ تُم جو خُداوند پر بُڑبُڑانے لگتے ہو اُسے وہ سُنتا ہے اور ہم کَون ہیں جو تُم ہم پر بُڑبُڑاتے ہو؟۔
  • اور مُوسیٰ نے یہ بھی کہا کہ شام کو خُداوند تم کو کھانے کو گوشت اور صُبح کوروٹی پیٹ بھر کے دے گا کیونکہ تُم جو خُداوند پر بُڑبُڑاتے ہو اُسے وہ سُنتا ہے اور ہماری کیا حقیِقت ہے ؟ تُمہارا بُڑبُڑانا ہم پر نہیں بلکہ خُداوند پر ہے۔
  • پِھر مُوسیٰ نے ہارُو ن سے کہا کہ بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے کہہ کہ تُم خُداوند کے نزدِیک آؤ کیونکہ اُس نے تُمہارا بُڑبُڑانا سُن لِیا ہے۔
  • اور جب ہارُو ن بنی اِسرائیل کی جماعت سے یہ باتیں کہہ رہا تھا تو اُنہوں نے بیابان کی طرف نظر کی اور اُن کو خُداوند کا جلال بادل میں دِکھائی دِیا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • مَیں نے بنی اِسرائیل کا بُڑبُڑانا سُن لِیا ہے ۔ سو تُو اُن سے کہہ دے کہ شام کو تُم گوشت کھاؤ گے اور صُبح کو تُم روٹی سے سیر ہو گے اور تُم جان لو گے کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ شام کو اِتنی بٹیریں آئیں کہ اُن کی خَیمہ گاہ کو ڈھانک لِیا اور صُبح کو خَیمہ گاہ کے آس پاس اَوس پڑی ہُوئی تھی۔
  • اور جب وہ اَوس جو پڑی تھی سُوکھ گئی تو کیا دیکھتے ہیں کہ بیابان میں ایک چھوٹی چھوٹی گول گول چِیز اَیسی چھوٹی جَیسے پالے کے دانے ہوتے ہیں زمِین پر پڑی ہے۔
  • بنی اِسرائیل اُسے دیکھ کر آپس میں کہنے لگے مَنّ؟ کیونکہ وہ نہیں جانتے تھے کہ وہ کیا ہے ۔ تب مُوسیٰ نے اُن سے کہا یہ وہی روٹی ہے جو خُداوند نے کھانے کو تُم کو دی ہے۔
  • سو خُداوند کا حُکم یہ ہے کہ تُم اُسے اپنے اپنے کھانے کی مِقدار کے مُوافِق یعنی اپنے اپنے آدمیوں کے شُمار کے مُطابِق فی کس ایک اومر جمع کرنا اور ہر شخص اُتنے ہی آدمیوں کے لِئے جمع کرے جِتنے اُس کے ڈیرے میں ہوں۔
  • چُنانچہ بنی اِسرائیل نے اَیسا ہی کِیا اور کِسی نے زِیادہ اور کِسی نے کم جمع کِیا۔
  • اور جب اُنہوں نے اُسے اومر سے ناپا تو جِس نے زِیادہ جمع کِیا تھا کُچھ زِیادہ نہ پایا اور اُس کا جِس نے کم جمع کِیا تھا کم نہ ہُؤا ۔ اُن میں سے ہر ایک نے اپنے کھانے کی مِقدار کے مُطابِق جمع کِیا تھا۔
  • اور مُوسیٰ نے اُن سے کہہ دِیا تھا کہ کوئی اُس میں سے کُچھ صُبح تک باقی نہ چھوڑے۔
  • تَو بھی اُنہوں نے مُوسیٰ کی بات نہ مانی بلکہ بعضوں نے صُبح تک کُچھ رہنے دِیا سو اُس میں کِیڑے پڑ گئے اور وہ سڑ گیا ۔ سو مُوسیٰ اُن سے ناراض ہُؤا۔
  • اور وہ ہر صُبح کو اپنے اپنے کھانے کی مِقدار کے مُطابِق جمع کر لیتے تھے اور دُھوپ تیز ہوتے ہی وہ پِگھل جاتا تھا۔
  • اور چھٹے دِن اَیسا ہُؤا کہ جِتنی روٹی وہ روز جمع کرتے تھے اُس سے دُونی جمع کی یعنی فی کس دو اومر اور جماعت کے سب سرداروں نے آکر یہ مُوسیٰ کو بتایا۔
  • اُس نے اُن کو کہا کہ خُداوند کا حُکم یہ ہے کہ کل خاص آرام کا دِن یعنی خُداوند کا مُقدّس سبت ہے ۔ جو تُم کو پکانا ہو پکا لو اور جو اُبالنا ہو اُبال لو اور وہ جو بچ رہے اُسے اپنے لِئے صُبح تک محفُوظ رکھّو۔
  • چُنانچہ اُنہوں نے جَیسا مُوسیٰ نے کہا تھا اُسے صُبح تک رہنے دِیا اور وہ نہ تو سڑا اور نہ اُس میں کِیڑے پڑے۔
  • اور مُوسیٰ نے کہا کہ آج اُسی کو کھاؤ کیونکہ آج خُداوند کا سبت ہے اِس لِئے وہ آج تُم کو مَیدان میں نہیں مِلے گا۔
  • چھ دِن تک تُم اُسے جمع کرنا پر ساتویں دِن سبت ہے ۔ اُس میں وہ نہیں مِلے گا۔
  • اور ساتویں دِن اَیسا ہُؤا کہ اُن میں سے بعض آدمی مَنّ بٹورنے گئے پر اُن کو کُچھ نہیں مِلا۔
  • تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ تُم لوگ کب تک میرے حُکموں اور شریعت کے ماننے سے اِنکار کرتے رہو گے؟۔
  • دیکھو چُونکہ خُداوند نے تُم کو سبت کا دِن دِیا ہے اِسی لِئے وہ تُم کو چھٹے دِن دو دِن کا کھانا دیتا ہے ۔ سو تُم اپنی اپنی جگہ رہو اور ساتویں دِن کوئی اپنی جگہ سے باہر نہ جائے۔
  • چُنانچہ لوگوں نے ساتویں دِن آرام کِیا۔
  • اور بنی اِسرائیل نے اُس کا نام مَنّ رکھّا اور وہ دھنئے کے بِیج کی طرح سفید اور اُس کا مزہ شہد کے بنے ہُوئے پُوئے کی طرح تھا۔
  • اور مُوسیٰ نے کہا خُداوند یہ حُکم دیتا ہے کہ اِس کاایک اومر بھر کر اپنی نسل کے لِئے رکھ لو تاکہ وہ اُس روٹی کو دیکھے جو مَیں نے تُم کو بیابان میں کِھلائی جب مَیں تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا۔
  • اور مُوسیٰ نے ہارُو ن سے کہا ایک مرتبان لے اور ایک اومر مَنّ اُس میں بھر کر اُسے خُداوند کے آگے رکھ دے تاکہ وہ تُمہاری نسل کے لِئے رکھّا رہے۔
  • اور جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا اُسی کے مُطابِق ہارُو ن نے اُسے شہادت کے صندُوق کے آگے رکھ دِیا تاکہ وہ رکھّا رہے۔
  • اور بنی اِسرائیل جب تک آباد مُلک میں نہ آئے یعنی چالِیس برس تک مَنّ کھاتے رہے ۔ الغرض جب تک وہ مُلکِ کنعا ن کی حُدُود تک نہ آئے مَنّ کھاتے رہے۔
  • اور ایک اومر ایفہ کا دسواں حِصّہ ہے۔
  • پِھر بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سِین کے بیابان سے چلی اور خُداوند کے حُکم کے مُطابِق سفر کرتی ہُوئی رفیدیم میں آکر ڈیرا کِیا ۔ وہاں اُن لوگوں کے پِینے کو پانی نہ مِلا۔
  • وہاں وہ لوگ مُوسیٰ سے جھگڑا کر کے کہنے لگے کہ ہم کو پِینے کو پانی دے ۔ مُوسیٰ نے اُن سے کہا کہ تُم مُجھ سے کیوں جھگڑتے ہو اور خُداوند کو کیوں آزماتے ہو؟۔
  • وہاں اُن لوگوں کو بڑی پِیاس لگی ۔ سو وہ لوگ مُوسیٰ پر بُڑبُڑانے لگے اور کہا کہ تُو ہم کو اور ہمارے بچّوں اور چَوپایوں کو پِیاسا مارنے کے لِئے ہم لوگوں کو کیوں مُلکِ مِصر سے نِکال لایا؟۔
  • مُوسیٰ نے خُداوند سے فریاد کر کے کہا کہ مَیں اِن لوگوں سے کیا کرُوں؟ وہ سب تو ابھی مُجھے سنگسار کرنے کو تیّار ہیں۔
  • خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ لوگوں کے آگے ہو کر چل اور بنی اِسرائیل کے بزُرگوں میں سے چند کو اپنے ساتھ لے لے اور جِس لاٹھی سے تُو نے دریا پر مارا تھا اُسے اپنے ہاتھ میں لیتا جا۔
  • دیکھ مَیں تیرے آگے جا کر وہاں حورِب کی ایک چٹان پر کھڑا رہُوں گا اور تُو اُس چٹان پر مارنا تو اُس میں سے پانی نِکلے گا کہ یہ لوگ پِئیں ۔ چُنانچہ مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کے بزُرگوں کے سامنے یہی کِیا۔
  • اور اُس نے اُس جگہ کا نام مسّہ اور مریبہ رکھا کیونکہ بنی اِسرائیل نے وہاں جھگڑا کِیا اور یہ کہہ کر خُداوند کا اِمتِحان کِیا کہ خُداوند ہمارے بِیچ میں ہے یا نہیں۔
  • تب عمالِیقی آکر رفید یم میں بنی اِسرائیل سے لڑنے لگے۔
  • اور مُوسیٰ نے یشُوع سے کہا کہ ہماری طرف کے کُچھ آدمی چُن کر لے جا اور عمالِیقیوں سے لڑ اور مَیں کل خُدا کی لاٹھی اپنے ہاتھ میں لِئے ہُوئے پہاڑ کی چوٹی پر کھڑا رہُوں گا۔
  • سو مُوسیٰ کے حُکم کے مُطابِق یشُوع عمالِیقیوں سے لڑنے لگا اور مُوسیٰ اور ہارُو ن اور حور پہاڑ کی چوٹی پر چڑھ گئے۔
  • اور جب تک مُوسیٰ اپنا ہاتھ اُٹھائے رہتا تھا بنی اِسرائیل غالِب رہتے تھے اور جب وہ ہاتھ لٹکا دیتا تھا تب عمالِیقی غالِب ہوتے تھے۔
  • اور جب مُوسیٰ کے ہاتھ بھر گئے تو اُنہوں نے ایک پتّھر لے کر مُوسیٰ کے نِیچے رکھ دِیا اور وہ اُس پر بَیٹھ گیا اور ہارُون اور حور ایک اِدھر سے دُوسرا اُدھر سے اُس کے ہاتھوں کو سنبھالے رہے ۔ تب اُس کے ہاتھ آفتاب کے غرُوب ہونے تک مضبُوطی سے اُٹھے رہے۔
  • اور یشُوع نے عمالِیق اور اُس کے لوگوں کو تلوار کی دھار سے شِکست دی۔
  • تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا اِس بات کی یادگاری کے لِئے کِتاب میں لِکھ دے اور یشُوع کو سُنا دے کہ مَیں عمالِیق کا نام و نِشان دُنیا سے بِالکُل مِٹا دُوں گا۔
  • اور مُوسیٰ نے ایک قُربان گاہ بنائی اور اُس کا نام یہووا ہ نِسّی رکھّا۔
  • اور اُس نے کہا خُداوند نے قَسم کھائی ہے ۔ سو خُداوند عمالِیقیوں سے نسل در نسل جنگ کرتا رہے گا۔
  • اور جو کُچھ خُداوند نے مُوسیٰ اور اپنی قَوم اِسرائیل کے لِئے کِیا اور جِس طرح سے خُداوند نے اِسرا ئیل کو مِصر سے نِکالا سب مُوسیٰ کے خُسر یِترو نے جو مِدیا ن کا کاہِن تھا سُنا۔
  • اور مُوسیٰ کے خُسریتِرو نے مُوسیٰ کی بِیوی صفُّور ہ کو جو میکے بھیج دی گئی تھی۔
  • اور اُس کے دونوں بیٹوں کو ساتھ لِیا ۔ اِن میں سے ایک کا نام مُوسیٰ نے یہ کہہ کر جیر سوم رکھّا تھا کہ مَیں پردیس میں مُسافِر ہُوں۔
  • اور دُوسرے کا نام یہ کہہ کر الیعزر رکھّا تھا کہ میرے باپ کا خُدا میرا مددگار ہُؤا اور اُس نے مُجھے فِرعو ن کی تلوار سے بچایا۔
  • اور مُوسیٰ کا خُسر یتِرو اُس کے بیٹوں اور بِیوی کو لے کر مُوسیٰ کے پاس اُس بیابان میں آیا جہاں خُدا کے پہاڑ کے پاس اُس کا ڈیرا لگا تھا۔
  • اور مُوسیٰ سے کہا کہ مَیں تیرا خُسر یِترو تیری بِیوی کو اور اُس کے ساتھ اُس کے دونوں بیٹوں کو لے کر تیرے پاس آیا ہُوں۔
  • تب مُوسیٰ اپنے خُسر سے مِلنے کو باہر نِکلا اور کورنش بجا لا کر اُس کو چُوما اور وہ ایک دُوسرے کی خیر و عافیت پُوچھتے ہُوئے خَیمہ میں آئے۔
  • اور مُوسیٰ نے اپنے خُسر کو بتایا کہ خُداوند نے اِسرا ئیل کی خاطِر فِرعو ن کے ساتھ کیا کیا کِیا اور اِن لوگوں پر راستہ میں کیا کیا مُصیبتیں پڑیں اور خُداوند اُن کو کِس کِس طرح بچاتا آیا۔
  • اور یتِرو اِن سب اِحسانوں کے سبب سے جو خُداوند نے اِسرا ئیل پر کِئے کہ اُن کو مِصریوں کے ہاتھ سے نجات بخشی باغ باغ ہُؤا۔
  • اور یِترو نے کہا خُداوند مُبارک ہو جِس نے تُم کو مِصریوں کے ہاتھ اور فِرعو ن کے ہاتھ سے نجات بخشی اور جِس نے اِس قوم کو مِصریوں کے پنجہ سے چُھڑایا۔
  • اب مَیں جان گیا کہ خُداوند سب معبُودوں سے بڑا ہے کیونکہ وہ اُن کاموں میں جو اُنہوں نے غرُور سے کِئے اُن پر غالِب ہُؤا۔
  • اور مُوسیٰ کے خُسر یتِرو نے خُدا کے لِئے سوختنی قُربانی اور ذبیحے چڑھائے اور ہارُو ن اور اِسرا ئیل کے سب بزُرگ مُوسیٰ کے خُسر کے ساتھ خُدا کے حضُور کھانا کھانے آئے۔
  • اور دُوسرے دِن مُوسیٰ لوگوں کی عدالت کرنے بَیٹھا اور لوگ مُوسیٰ کے آس پاس صُبح سے شام تک کھڑے رہے۔
  • اور جب مُوسیٰ کے خُسر نے سب کُچھ جو وہ لوگوں کے لِئے کرتا تھا دیکھ لِیا تو اُس سے کہا یہ کیا کام ہے جو تُو لوگوں کے لِئے کرتا ہے؟ تُو کیوں آپ اکیلا بَیٹھتا ہے اور سب لوگ صُبح سے شام تک تیرے آس پاس کھڑے رہتے ہیں؟۔
  • مُوسیٰ نے اپنے خُسر سے کہا اِس کا سبب یہ ہے کہ لوگ میرے پاس خُدا سے دریافت کرنے کے لِئے آتے ہیں۔
  • جب اُن میں کُچھ جھگڑا ہوتا ہے تو وہ میرے پاس آتے ہیں اور مَیں اُن کے درمیان اِنصاف کرتا اور خُدا کے احکام اور شرِیعت اُن کو بتاتا ہُوں۔
  • تب مُوسیٰ کے خُسر نے اُس سے کہا کہ تُو اچّھا کام نہیں کرتا۔
  • اِس سے تُو کیا بلکہ یہ لوگ بھی جو تیرے ساتھ ہیں قطعی گُھل جائیں گے کیونکہ یہ کام تیرے لِئے بُہت بھاری ہے ۔ تُو اکیلا اِسے نہیں کر سکتا۔
  • سو اب تُو میری بات سُن ۔ مَیں تُجھے صلاح دیتا ہُوں اور خُدا تیرے ساتھ رہے ۔ تُو اِن لوگوں کے لِئے خُدا کے سامنے جایا کر اور اِن کے سب مُعاملے خُدا کے پاس پُہنچا دِیا کر۔
  • اور تُو رسُوم اور شرِیعت کی باتیں اِن کو سِکھایا کر اور جِس راستہ اِن کو چلنا اور جو کام اِن کو کرنا ہو وہ اِن کو بتایا کر۔
  • اور تُو اِن لوگوں میں سے اَیسے لائِق اشخاص چُن لے جو خُدا ترس اور سچّے اور رِشوت کے دُشمن ہوں اور اُن کو ہزار ہزار اور سَو سَو اور پچاس پچاس اور دس دس آدمیوں پر حاکِم بنا دے۔
  • کہ وہ ہر وقت لوگوں کا اِنصاف کِیا کریں اور اَیسا ہو کہ بڑے بڑے مُقدمے تو وہ تیرے پاس لائیں اور چھوٹی چھوٹی باتوں کافَیصلہ خُود ہی کر دِیا کریں ۔ یُوں تیرا بوجھ ہلکا ہو جائے گا اور وہ بھی اُس کے اُٹھانے میں تیرے شریک ہوں گے۔
  • اگر تُویہ کام کرے اور خُدا بھی تُجھے اَیسا ہی حُکم دے تو تُو سب کُچھ جھیل سکے گا اور یہ لوگ بھی اپنی جگہ اِطمِینان سے جائیں گے۔
  • اور مُوسیٰ نے اپنے خُسر کی بات مان کر جَیسا اُس نے بتایا تھا وَیسا ہی کِیا۔
  • چُنانچہ مُوسیٰ نے سب اِسرائیلیوں میں سے لائِق اشخاص چُنے اور اُن کو ہزار ہزار اور سَو سَو اور پچاس پچاس اور دس دس آدمیوں کے اُوپر حاکِم مُقرّر کِیا۔
  • سو یہی ہر وقت لوگوں کا اِنصاف کرنے لگے ۔ مُشکِل مُقدمات تو وہ مُوسیٰ کے پاس لے آتے تھے پر چھوٹی چھوٹی باتوں کا فَیصلہ خُود ہی کر دیتے تھے۔
  • پِھر مُوسیٰ نے اپنے خُسر کو رُخصت کِیا اور وہ اپنے وطن کو روانہ ہو گیا۔
  • اور بنی اِسرائیل کو جِس دِن مُلکِ مِصر سے نِکلے تین مہینے ہُوئے اُسی دِن وہ سینا کے بیابان میں آئے۔
  • اور جب وہ رفید یم سے روانہ ہو کر سینا کے بیابان میں آئے تو بیابان ہی میں ڈیرے لگا لِئے ۔سو وہیں پہاڑ کے سامنے اِسرائیلیوں کے ڈیرے لگے۔
  • اور مُوسیٰ اُس پر چڑھ کر خُدا کے پاس گیا اور خُداوند نے اُسے پہاڑ پر سے پُکار کر کہا کہ تُو یعقُوب کے خاندان سے یُوں کہہ اور بنی اِسرائیل کو یہ سُنا دے۔
  • کہ تُم نے دیکھا کہ مَیں نے مِصریوں سے کیا کیا کِیا اور تُم کو گویا عُقاب کے پروں پر بَیٹھا کر اپنے پاس لے آیا۔
  • سو اب اگر تُم میری بات مانو اور میرے عہد پر چلو تو سب قَوموں میں سے تُم ہی میری خاص مِلِکیّت ٹھہرو گے کیونکہ ساری زمِین میری ہے۔
  • اور تُم میرے لِئے کاہِنوں کی ایک مملکت اور ایک مُقدّس قَوم ہو گے ۔ اِن ہی باتوں کو تُو بنی اِسرائیل کو سُنا دینا۔
  • تب مُوسیٰ نے آکر اور اُن لوگوں کے بزُرگوں کو بُلا کر اُن کے رُوبرُو وہ سب باتیں جو خُداوند نے اُسے فرمائی تِھیں بیان کِیں۔
  • اور سب لوگوں نے مِل کر جواب دِیا کہ جو کُچھ خُداوند نے فرمایا ہے وہ سب ہم کریں گے اور مُوسیٰ نے لوگوں کا جواب خُداوند کو جا کر سُنایا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ دیکھ مَیں کالے بادل میں اِس لِئے تیرے پاس آتا ہُوں کہ جب مَیں تُجھ سے باتیں کرُوں تو یہ لوگ سُنیں اور سدا تیرا یقِین کریں۔ اور مُوسیٰ نے لوگوں کی باتیں خُداوند سے بیان کِیں۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ لوگوں کے پاس جا اور آج اور کل اُن کو پاک کر اور وہ اپنے کپڑے دھو لیں۔
  • اور تِیسرے دِن تیّار رہیں کیونکہ خُداوند تِیسرے دِن سب لوگوں کے دیکھتے دیکھتے کوہِ سینا پر اُترے گا۔
  • اور تُو لوگوں کے لِئے چاروں طرف حدّ باندھ کر اُن سے کہہ دینا کہ خبردار تُم نہ تو اِس پہاڑ پر چڑھنا اور نہ اِس کے دامن کو چُھونا ۔ جو کوئی پہاڑ کو چُھوئے ضرُور جان سے مار ڈالا جائے۔
  • مگر اُسے کوئی ہاتھ نہ لگائے بلکہ وہ لاکلام سنگسار کِیا جائے یا تیر سے چھیدا جائے خواہ وہ اِنسان ہو خواہ حَیوان وہ جِیتا نہ چھوڑا جائے اور جب نرسِنگا دیر تک پُھونکا جائے تو وہ سب پہاڑ کے پاس آجائیں۔
  • تب مُوسیٰ پہاڑ پر سے اُتر کر لوگوں کے پاس گیا اور اُس نے لوگوں کو پاک صاف کِیا اور اُنہوں نے اپنے کپڑے دھو لِئے۔
  • اور اُس نے لوگوں سے کہا کہ تِیسرے دِن تیّار رہنا اور عَورت کے نزدِیک نہ جانا۔
  • جب تِیسرا دِن آیا تو صُبح ہوتے ہی بادل گرجنے اور بِجلی چمکنے لگی اور پہاڑ پر کالی گھٹا چھا گئی اور قرنا کی آواز بُہت بُلند ہُوئی اور سب لوگ ڈیروں میں کانپ گئے۔
  • اور مُوسیٰ لوگوں کو خَیمہ گاہ سے باہر لایا کہ خُدا سے مِلائے اور وہ پہاڑ سے نِیچے آکھڑے ہُوئے۔
  • اور کوہِ سینا اُوپر سے نِیچے تک دُھوئیں سے بھر گیا کیونکہ خُداوند شُعلہ میں ہو کر اُس پر اُترا اور دُھواں تنُور کے دُھوئیں کی طرح اُوپر کو اُٹھ رہا تھا اور وہ سارا پہاڑ زور سے ہل رہا تھا۔
  • اور جب قرنا کی آواز نہایت ہی بُلند ہوتی گئی تو مُوسیٰ بولنے لگا اور خُدا نے آواز کے ذرِیعہ سے اُسے جواب دِیا۔
  • اور خُداوند کوہِ سینا کی چوٹی پر اُترا اور خُداوند نے پہاڑ کی چوٹی پر مُوسیٰ کو بُلایا ۔ سو مُوسیٰ اُوپر چڑھ گیا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ نِیچے اُتر کر لوگوں کو تاکیداً سمجھا دے تا اَیسا نہ ہو کہ وہ دیکھنے کے لِئے حدّوں کو توڑ کر خُداوند کے پاس آجائیں اور اُن میں سے بَہُتیرے ہلاک ہو جائیں۔
  • اور کاہِن بھی جو خُداوند کے نزدِیک آیا کرتے ہیں اپنے تئیں پاک کریں کہیں اَیسا نہ ہو کہ خُداوند اُن پر ٹُوٹ پڑے۔
  • تب مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا کہ لوگ کوہِ سینا پر نہیں چڑھ سکتے کیونکہ تُو نے تو ہم کو تاکیداً کہا ہے کہ پہاڑ کے چوگِرد حدّ بندی کر کے اُسے پاک رکھّو۔
  • خُداوند نے اُسے کہا نِیچے اُتر جا اور ہارُون کو اپنے ساتھ لے کر اُوپر آپر کاہِن اور عوام حدّیں توڑ کر خُداوند کے پاس اُوپر نہ آئیں تا نہ ہو کہ وہ اُن پر ٹُوٹ پڑے۔
  • چُنانچہ مُوسیٰ نِیچے اُتر کر لوگوں کے پاس گیا اور یہ باتیں اُن کو بتائیں۔
  • اور خُدا نے یہ سب باتیں فرمائیں کہ۔
  • خُداوند تیرا خُدا جو تُجھے مُلکِ مِصر سے اور غُلامی کے گھر سے نِکال لایا مَیں ہُوں۔
  • میرے حضُور تُو غَیر معبُودوں کو نہ ماننا۔
  • تُو اپنے لِئے کوئی تراشی ہُوئی مُورت نہ بنانا ۔ نہ کِسی چِیز کی صُورت بنانا جو اُوپر آسمان میں یا نِیچے زمِین پر یا زمِین کے نِیچے پانی میں ہے۔
  • تُو اُن کے آگے سِجدہ نہ کرنا اور نہ اُن کی عِبادت کرنا کیونکہ مَیں خُداوند تیرا خُدا غیُور خُدا ہُوں اور جو مُجھ سے عداوت رکھتے ہیں اُن کی اَولاد کو تِیسری اور چَوتھی پُشت تک باپ دادا کی بدکاری کی سزا دیتا ہُوں۔
  • اور ہزاروں پر جو مُجھ سے مُحبّت رکھتے اور میرے حُکموں کو مانتے ہیں رحم کرتا ہُوں۔
  • تُو خُداوند اپنے خُدا کا نام بے فائدہ نہ لینا کیونکہ جو اُس کا نام بے فائدہ لیتا ہے خُداوند اُسے بے گُناہ نہ ٹھہرائے گا۔
  • یاد کر کے تُو سبت کا دِن پاک ماننا۔
  • چھ دِن تک تُو مِحنت کر کے اپنا سارا کام کاج کرنا۔
  • لیکن ساتواں دِن خُداوند تیرے خُدا کا سبت ہے اُس میں نہ تُو کوئی کام کرے نہ تیرا بیٹا نہ تیری بیٹی نہ تیرا غُلام نہ تیری لَونڈی نہ تیرا چَوپایہ نہ کوئی مُسافِر جو تیرے ہاں تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو۔
  • کیونکہ خُداوند نے چھ دِن میں آسمان اور زمِین اور سمُندر اور جو کُچھ اُن میں ہے وہ سب بنایا اور ساتویں دِن آرام کِیا ۔ اِس لِئے خُداوند نے سبت کے دِن کو برکت دی اور اُسے مُقدّس ٹھہرایا۔
  • تُو اپنے باپ اور اپنی ماں کی عِزّت کرنا تاکہ تیری عُمر اُس مُلک میں جو خُداوند تیرا خُدا تُجھے دیتا ہے دراز ہو۔
  • تُو خُون نہ کرنا۔
  • تُو زِنا نہ کرنا۔
  • تُو چوری نہ کرنا۔
  • تُو اپنے پڑوسی کے خِلاف جُھوٹی گواہی نہ دینا۔
  • تُو اپنے پڑوسی کے گھر کا لالچ نہ کرنا ۔ تُو اپنے پڑوسی کی بیوی کا لالچ نہ کرنا اور نہ اُس کے غُلام اور اُس کی لَونڈی اور اُس کے بَیل اور اُس کے گدھے کا اور نہ اپنے پڑوسی کی کِسی اَور چِیز کا لالچ کرنا۔
  • اور سب لوگوں نے بادل گرجتے اور بِجلی چمکتے اور قرنا کی آواز ہوتے اور پہاڑ سے دُھواں اُٹھتے دیکھا اور جب لوگوں نے یہ دیکھا تو کانپ اُٹھے اور دُور کھڑے ہو گئے۔
  • اور مُوسیٰ سے کہنے لگے تُو ہی ہم سے باتیں کِیا کر اور ہم سُن لِیا کریں گے لیکن خُدا ہم سے باتیں نہ کرے تا نہ ہو کہ ہم مَر جائیں۔
  • مُوسیٰ نے لوگوں سے کہا کہ تُم ڈرو مت کیونکہ خُدا اِس لِئے آیا ہے کہ تُمہارا اِمتحان کرے اور تُم کو اُس کا خَوف ہو تاکہ تُم گُناہ نہ کرو۔
  • اور وہ لوگ دُور ہی کھڑے رہے اور مُوسیٰ اُس گہری تارِیکی کے نزدِیک گیا جہاں خُدا تھا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تُو بنی اِسرائیل سے یہ کہنا کہ تُم نے خُود دیکھا کہ مَیں نے آسمان پر سے تُمہارے ساتھ باتیں کیں۔
  • تُم میرے ساتھ کِسی کو شرِیک نہ کرنا یعنی چاندی یا سونے کے دیوتا اپنے لِئے نہ گھڑ لینا۔
  • اور تُو مِٹّی کی ایک قُربان گاہ میرے لِئے بنایا کرنا اور اُس پر اپنی بھیڑ بکریوں اور گائے بَیلوں کی سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھانا اور جہاں جہاں مَیں اپنے نام کی یادگاری کراؤُں گا وہاں مَیں تیرے پاس آکر تُجھے برکت دُوں گا۔
  • اور اگر تُو میرے لِئے پتّھر کی قُربان گاہ بنائے تو تراشے ہُوئے پتّھر سے نہ بنانا کیونکہ اگر تُو اُس پر اپنے اَوزار لگائے تو تُو اُسے ناپاک کر دے گا۔
  • اور تُو میری قُربان گاہ پر سیڑھیوں سے ہرگِز نہ چڑھنا تا نہ ہو کہ تیری برہنگی اُس پر ظاہِر ہو۔
  • وہ احکام جو تُجھے اُن کو بتانے ہیں یہ ہیں۔
  • اگر تُو کوئی عِبرانی غُلام خریدے تُو وہ چھ برس خِدمت کرے اور ساتویں برس مُفت آزاد ہو کر چلا جائے۔
  • اگر وہ اکیلا آیا ہو تو اکیلا ہی چلا جائے اور اگر وہ بیاہا ہو تو اُس کی بِیوی بھی اُس کے ساتھ جائے۔
  • اگر اُس کے آقا نے اُس کابیاہ کرایا ہو اور اُس عَورت کے اُس سے بیٹے اور بیٹیاں ہُوئی ہوں تو وہ عَورت اور اُس کے بچّے اُس آقا کے ہو کر رہیں اور وہ اکیلا چلا جائے۔
  • پر اگر وہ غُلام صاف کہہ دے کہ مَیں اپنے آقا سے اور اپنی بِیوی اور بچّوں سے مُحبّت رکھتا ہُوں ۔ مَیں آزاد ہو کر نہیں جاؤُں گا۔
  • تو اُس کا آقا اُسے خُدا کے پاس لے جائے اور اُسے دروازہ پر یا دروازہ کی چوکھٹ پر لا کر سُتاری سے اُس کاکان چھیدے ۔ تب وہ ہمیشہ اُس کی خِدمت کرتا رہے۔
  • اور اگر کوئی شخص اپنی بیٹی کو لَونڈی ہونے کے لِئے بِیچ ڈالے تو وہ غُلاموں کی طرح چلی نہ جائے۔
  • اگر اُس کا آقا جِس نے اُس سے نِسبت کی ہے اُس سے خُوش نہ ہوتو وہ اُس کافِدیہ منظُور کرے پر اُسے یہ اِختیار نہ ہو گا کہ اُس کو کِسی اجنبی قَوم کے ہاتھ بیچے کیونکہ اُس نے اُس سے دغابازی کی۔
  • اور اگر وہ اُس کی نِسبت اپنے بیٹے سے کر دے تو وہ اُس سے بیٹیوں کا سا سلُوک کرے۔
  • اگر وہ دُوسری عَورت کر لے تَو بھی وہ اُس کے کھانے کپڑے اور شادی کے فرض میں قاصِر نہ ہو۔
  • اور اگر وہ اُس سے یہ تِینوں باتیں نہ کرے تو وہ مُفت بے رُوپَے دِئے چلی جائے۔
  • اگر کوئی کِسی آدمی کو اَیسا مارے کہ وہ مَر جائے تو وہ قطعی جان سے مارا جائے۔
  • پر اگر وہ شخص گھات لگا کر نہ بَیٹھا ہو بلکہ خُدا ہی نے اُسے اُس کے حوالہ کر دِیا ہو تو مَیں اَیسے حال میں ایک جگہ بتا دُوں گا جہاں وہ بھاگ جائے۔
  • اور اگر کوئی دِیدہ و دانِستہ اپنے ہمسایہ پر چڑھ آئے تاکہ اُسے مَکر سے مار ڈالے تو تُو اُسے میری قُربان گاہ سے جُدا کر دینا تاکہ وہ مارا جائے۔
  • اور جو کوئی اپنے باپ یا اپنی ماں کو مارے وہ قطعی جان سے مارا جائے۔
  • اور جو کوئی کِسی آدمی کو چُرائے خواہ وہ اُسے بیچ ڈالے خواہ وہ اُس کے ہاں مِلے وہ قطعی مار ڈالا جائے۔
  • اور جو اپنے باپ یا اپنی ماں پر لَعنت کرے وہ قطعی مار ڈالا جائے۔
  • اور اگر دو شخص جھگڑیں اور ایک دُوسرے کو پتّھر یا مُکّا مارے اور وہ مَرے تو نہیں پر بِسترپرپڑا رہے۔
  • تو جب وہ اُٹھ کر اپنی لاٹھی کے سہارے باہر چلنے پِھرنے لگے تب وہ جِس نے مارا تھا بری ہو جائے اور فقط اُس کا ہرجانہ بھر دے اور اُس کا پُورا عِلاج کرا دے۔
  • اور اگر کوئی اپنے غُلام یا لَونڈی کو لاٹھی سے اَیسا مارے کہ وہ اُس کے ہاتھ سے مَر جائے تو اُسے ضرُور سزا دی جائے۔
  • لیکن اگر وہ ایک دو دِن جِیتا رہے تو آقا کو سزا نہ دی جائے اِس لِئے کہ وہ غُلام اُس کامال ہے۔
  • اگر لوگ آپس میں مار پِیٹ کریں اور کِسی حامِلہ کو اَیسی چوٹ پُہنچائیں کہ اُسے اِسقاط ہو جائے پر اَور کوئی نُقصان نہ ہو تو اُس سے جِتنا جُرمانہ اُس کا شَوہر تجوِیز کرے لِیا جائے اور وہ جِس طرح قاضی فَیصلہ کریں جُرمانہ بھر دے۔
  • لیکن اگر نُقصان ہو جائے تو تُو جان کے بدلے جان لے۔
  • اور آنکھ کے بدلے آنکھ ۔ دانت کے بدلے دانت اور ہاتھ کے بدلے ہاتھ ۔ پاؤں کے بدلے پاؤں۔
  • جلانے کے بدلے جلانا ۔ زخم کے بدلے زخم اور چوٹ کے بدلے چوٹ۔
  • اور اگر کوئی اپنے غُلام یا اپنی لَونڈی کی آنکھ پر اَیسا مارے کہ وہ پُھوٹ جائے تو وہ اُس کی آنکھ کے بدلے اُسے آزاد کر دے۔
  • اگر کوئی اپنے غُلام یا اپنی لَونڈی کا دانت مار کر توڑ دے تو وہ اُس کے دانت کے بدلے اُسے آزاد کر دے۔
  • اگر بَیل کِسی مَرد یا عَورت کو اَیسا سِینگ مارے کہ وہ مَر جائے تو وہ بَیل ضرُور سنگسار کِیا جائے اور اُس کا گوشت کھایا نہ جائے لیکن بَیل کا مالِک بے گُناہ ٹھہرے۔
  • پر اگر اُس بَیل کی پہلے سے سِینگ مارنے کی عادت تھی اور اُس کے مالِک کو بتا بھی دِیا گیا تھا تَو بھی اُس نے اُسے باندھ کر نہیں رکھّا اور اُس نے کِسی مَرد یا عَورت کو مار دِیا ہو تو بَیل سنگسار کِیا جائے اور اُس کا مالِک بھی مارا جائے۔
  • اور اگر اُس سے خُون بہا مانگا جائے تو اُسے اپنی جان کے فِدیہ میں جِتنا اُس کے لِئے ٹھہرایا جائے اُتنا ہی دینا پڑے گا۔
  • خواہ اُس نے کِسی کے بیٹے کو مارا ہو یا بیٹی کو اِسی حُکم کے مُوافِق اُس کے ساتھ عمل کِیا جائے۔
  • اگر بَیل کِسی کے غُلام یا لَونڈی کو سِینگ سے مارے تو مالِک اُس غُلام یا لَونڈی کے مالِک کو تِیس مِثقال رُوپَے دے اور بَیل سنگسار کِیا جائے۔
  • اور اگر کوئی آدمی گڑھا کھولے یا کھودے اور اُس کا مُنہ نہ ڈھانپے اور کوئی بَیل یا گدھا اُس میں گِرجائے۔
  • تو گڑھے کا مالِک اِس کا نُقصان بھر دے اور اُن کے مالِک کو قیمت دے اور مَرے ہُوئے جانور کو خُود لے لے۔
  • اور اگر کِسی کا بَیل دُوسرے کے بَیل کو اَیسی چوٹ پُہنچائے کہ وہ مَر جائے تو وہ جِیتے بَیل کو بیچیں اور اُس کا دام آدھا آدھا آپس میں بانٹ لیں اور اِس مَرے ہُوئے بَیل کو بھی اَیسے ہی بانٹ لیں۔
  • اور اگر معلُوم ہو جائے کہ اُس بَیل کی پہلے سے سِینگ مارنے کی عادت تھی اور اُس کے مالِک نے اُسے باندھ کر نہیں رکھّاتو اُسے قطعی بَیل کے بدلے بَیل دینا ہو گا اور وہ مَرا ہُؤا جانور اُس کا ہوگا۔
  • اگر کوئی آدمی بَیل یا بھیڑ چُرا لے اور اُسے ذبح کر دے یا بیچ ڈالے تو وہ ایک بَیل کے بدلے پانچ بَیل اورایک بھیڑ کے بدلے چار بھیڑیں بھرے۔
  • اگر چور سیندھ مارتے ہُوئے پکڑا جائے اور اُس پر اَیسی مار پڑے کہ وہ مَر جائے تو اُس کے خُون کا کوئی جُرم نہیں۔
  • اگر سُورج نِکل چُکے تو اُس کا خُون جُرم ہو گا بلکہ اُسے نُقصان بھرنا پڑے گا اور اگر اُس کے پاس کُچھ نہ ہو تو وہ چوری کے لِئے بیچا جائے۔
  • اگر چوری کا مال اُس کے پاس جِیتا مِلے خواہ وہ بَیل ہو یا گدھا یا بھیڑ تو وہ اُس کا دُونا بھر دے۔
  • اگر کوئی آدمی کِسی کھیت یا تاکِستان کو کھِلوا دے اور اپنے جانور کو چھوڑ دے کہ وہ دُوسرے کے کھیت کو چَر لے تو اپنے کھیت یا تاکِستان کی اچھّی سے اچھّی پَیداوار میں سے اُس کا مُعاوضہ دے۔
  • اگر آگ بھڑکے اور کانٹوں میں لگ جائے اور اناج کے ڈھیر یا کھڑی فصل یا کھیت کو جلا کر بھسم کر دے تو جِس نے آگ جلائی ہو وہ ضرُور مُعاوضہ دے۔
  • اگر کوئی اپنے ہمسایہ کو نقد یا جِنس رکھنے کو دے اور وہ اُس شخص کے گھر سے چوری ہو جائے تو اگر چور پکڑا جائے تو دُونا اُس کو بھرنا پڑے گا۔
  • پر اگر چور پکڑا نہ جائے تو اُس گھر کا مالِک خُدا کے آگے لایا جائے تاکہ معلُوم ہو جائے کہ اُس نے اپنے ہمسایہ کے مال کو ہاتھ نہیں لگایا۔
  • ہر قِسم کی خِیانت کے مُعاملہ میں خواہ بَیل کا خواہ گدھے یا بھیڑ یا کپڑے یا کِسی اور کھوئی ہُوئی چِیز کا ہو جِس کی نِسبت کوئی بول اُٹھے کہ وہ چِیز یہ ہے تو فریقین کا مُقدّمہ خُدا کے حضُور لایا جائے اور جِسے خُدا مُجرِم ٹھہرائے وہ اپنے ہمسایہ کو دُونا بھر دے۔
  • اگر کوئی اپنے ہمسایہ کے پاس گدھا یا بَیل یا بھیڑ یا کوئی اَور جانور امانت رکھّے اور وہ بغیر کِسی کے دیکھے مَر جائے یاچوٹ کھائے یا ہنکا دِیا جائے۔
  • تو اُن دونوں کے درمیان خُداوند کی قَسم ہو کہ اُس نے اپنے ہمسایہ کے مال کو ہاتھ نہیں لگایا اور مالِک اِسے سچ مانے اور دُوسرا اُس کا مُعاوضہ نہ دے۔
  • پر اگر وہ اُس کے پاس سے چوری ہو جائے تو وہ اُس کے مالِک کو مُعاوضہ دے۔
  • اور اگر اُس کو کِسی درِندے نے پھاڑ ڈالا ہو تو وہ اُس کوگواہی کے طَورپر پیش کر دے اور پھاڑے ہُوئے کا نُقصان نہ بھرے۔
  • اگر کوئی شخص اپنے ہمسایہ سے کوئی جانور عارِیّت لے اور وہ زخمی ہو جائے یا مَرجائے اور مالِک وہاں مَوجُود نہ ہو تو وہ ضرُور اُس کا مُعاوضہ دے۔
  • پر اگر مالِک ساتھ ہو تو اُس کا نُقصان نہ بھرے اور اگر کرایہ کی ہُوئی چِیز ہو تواُس کا نُقصان اُس کے کرایہ میں آگیا۔
  • اگر کوئی آدمی کِسی کُنواری کو جِس کی نِسبت نہ ہُوئی ہو پُھسلا کر اُس سے مُباشرت کرے تو وہ ضرُور ہی اُسے مَہر دے کر اُس سے بیاہ کرے۔
  • لیکن اگر اُس کا باپ ہرگِز راضی نہ ہو کہ اُس لڑکی کو اُسے دے تو وہ کُنوارِیوں کے مَہر کے مُوافِق اُسے نقدی دے۔
  • تُو جادُوگرنی کو جِینے نہ دینا۔
  • جو کوئی کِسی جانور سے مُباشرت کرے وہ قطعی جان سے مارا جائے۔
  • جو کوئی واحِد خُداوند کو چھوڑ کر کِسی اَور معبُود کے آگے قُربانی چڑھائے وہ بِالُکل نابُود کر دِیا جائے۔
  • اور تُو مُسافِر کو نہ تو ستانا نہ اُس پر سِتم کرنا اِس لِئے کہ تُم بھی مُلکِ مِصر میں مُسافِر تھے۔
  • تُم کِسی بیوہ یا یتیم لڑکے کو دُکھ نہ دینا۔
  • اگر تُو اُن کو کِسی طرح سے دُکھ دے اور وہ مُجھ سے فریاد کریں تو مَیں ضرُور اُن کی فریاد سُنوں گا۔
  • اور میرا قہر بھڑکے گا اور مَیں تُم کو تلوار سے مار ڈالُوں گا اور تُمہاری بیویاں بیوہ اور تُمہارے بچّے یتیم ہو جائیں گے۔
  • اگر تُو میرے لوگوں میں سے کِسی مُحتاج کو جو تیرے پاس رہتا ہو کُچھ قرض دے تو اُس سے قرض خواہ کی طرح سلُوک نہ کرنا اور نہ اُس سے سُود لینا۔
  • اگر تُو کِسی وقت اپنے ہمسایہ کے کپڑے گِرَو رکھ بھی لے تو سُورج کے ڈُوبنے تک اُس کوواپس کر دینا۔
  • کیونکہ فقط وُہی اُس کا ایک اوڑھنا ہے ۔ اُس کے جِسم کا وُہی لِباس ہے ۔ پِھر وہ کیا اوڑھ کر سوئے گا؟ پس جب وہ فریاد کرے گا تو مَیں اُس کی سُنوں گا کیونکہ مَیں مہربان ہُوں۔
  • تُو خُدا کو نہ کوسنا اور نہ اپنی قَوم کے سردار پر لَعنت بھیجنا۔
  • تُو اپنی کثِیر پَیداوار اور اپنے کولُھو کے رس میں سے مُجھے نذر و نیاز دینے میں دیر نہ کرنا اور اپنے بیٹوں میں سے پہلوٹھے کو مُجھے دینا۔
  • اپنی گایوں اور بھیڑوں سے بھی اَیسا ہی کرنا ۔ سات دِن تک تو بچّہ اپنی ماں کے ساتھ رہے ۔ آٹھویں دِن تُو اُسے مُجھ کو دینا۔
  • اور تُم میرے لِئے پاک آدمی ہونا ۔ اِسی سبب سے درِندوں کے پھاڑے ہُوئے جانور کا گوشت جو مَیدان میں پڑا ہُؤا مِلے مت کھانا۔ تُم اُسے کُتّوں کے آگے پھینک دینا۔
  • تُو جُھوٹی بات نہ پَھیلانا اور ناراست گواہ ہونے کے لِئے شرِیروں کا ساتھ نہ دینا۔
  • بُرائی کرنے کے لِئے کِسی بِھیڑ کی پَیروی نہ کرنا اور نہ کِسی مُقدّمہ میں اِنصاف کا خُون کرانے کے لِئے بِھیڑ کا مُنہ دیکھ کر کُچھ کہنا۔
  • اور نہ مُقدّمہ میں کنگال کی طرف داری کرنا۔
  • اگر تیرے دُشمن کا بَیل یا گدھا تُجھے بھٹکتا ہُؤا مِلے تو تُو ضرُور اُسے اُس کے پاس پھیر کر لے آنا۔
  • اگر تُو اپنے دُشمن کے گدھے کو بوجھ کے نِیچے دبا ہُؤا دیکھے اور اُس کی مدد کرنے کو جی بھی نہ چاہتا ہو تَو بھی ضرُور اُسے مدد دینا۔
  • تُو اپنے کنگال لوگوں کے مُقدّمہ میں اِنصاف کا خُون نہ کرنا۔
  • جُھوٹے مُعاملہ سے دُور رہنا اور بے گُناہوں اور صادِقوں کو قتل نہ کرنا کیونکہ مَیں شرِیر کو راست نہیں ٹھہراؤُں گا۔
  • تُو رِشوت نہ لینا کیونکہ رِشوت بِیناؤں کو اندھا کر دیتی ہے اور صادِقوں کی باتوں کو پلٹ دیتی ہے۔
  • اور پردیسی پر ظُلم نہ کرنا کیونکہ تُم پردیسی کے دِل کو جانتے ہو اِس لِئے کہ تُم خُود بھی مُلکِ مِصر میں پردیسی تھے۔
  • اور چھ برس تک تُو اپنی زمِین میں بونا اور اُس کا غلّہ جمع کرنا۔
  • پر ساتویں برس اُسے یُوں ہی چھوڑ دینا کہ پڑی رہے تاکہ تیری قَوم کے مِسکِین اُسے کھائیں اور جو اُن سے بچے اُسے جنگل کے جانور چَر لیں ۔ اپنے انگُور اور زَیتُون کے باغ سے بھی اَیسا ہی کرنا۔
  • چھ دِن تک اپنا کام کاج کرنا اور ساتویں دِن آرام کرنا تاکہ تیرے بَیل اور گدھے کو آرام مِلے اور تیری لَونڈی کا بیٹا اور پردیسی تازہ دَم ہو جائیں۔
  • اور تُم سب باتوں میں جو مَیں نے تُم سے کہی ہیں ہوشیار رہنا اور دُوسرے معبُودوں کا نام تک نہ لینا بلکہ وہ تیرے مُنہ سے سُنائی بھی نہ دے۔
  • تُو سال بھر میں تِین بار میرے لِئے عِید منانا۔
  • عِید ِفطیر کو ماننا ۔ اُس میں میرے حُکم کے مُطابِق ابیب مہینے کے مُقرّرہ وقت پر سات دِن تک بے خمِیری روٹیاں کھانا (کیونکہ اُسی مہینے میں تُو مِصر سے نِکلا تھا) اور کوئی میرے آگے خالی ہاتھ نہ آئے۔
  • اور جب تیرے کھیت میں جِسے تُو نے محِنت سے بویا پہلا پَھل آئے تو فصل کاٹنے کی عِید ماننا۔ اور سال کے آخِر میں جب تُو اپنی محنت کا پَھل کھیت سے جمع کرے تو جمع کرنے کی عِید منانا۔
  • اور سال میں تِینوں مرتبہ تُمہارے ہاں کے سب مَرد خُداوند خُدا کے آگے حاضِر ہُؤا کریں۔
  • تُو خمِیری روٹی کے ساتھ میرے ذبِیحہ کا خُون نہ چڑھانا اور میری عِید کی چربی صُبح تک باقی نہ رہنے دینا۔
  • تُو اپنی زمِین کے پہلے پَھلوں کا پہلا حِصّہ خُداوند اپنے خُدا کے گھر میں لانا ۔ تُو حلوان کو اُس کی ماں کے دُودھ میں نہ پکانا۔
  • دیکھ مَیں ایک فرِشتہ تیرے آگے آگے بھیجتا ہُوں کہ راستہ میں تیرا نِگہبان ہو اور تُجھے اُس جگہ پُہنچا دے جِسے مَیں نے تیّار کِیا ہے۔
  • تُم اُس کے آگے ہوشیار رہنا اور اُس کی بات ماننا ۔ اُسے ناراض نہ کرنا کیونکہ وہ تُمہاری خطا نہیں بخشے گا اِس لِئے کہ میرا نام اُس میں رہتا ہے۔
  • پر اگر تُو سچ مُچ اُس کی بات مانے اور جو مَیں کہتا ہُوں وہ سب کرے تو مَیں تیرے دُشمنوں کا دُشمن اور تیرے مخالِفوں کا مخالِف ہُوں گا۔
  • اِس لِئے کہ میرا فرِشتہ تیرے آگے آگے چلے گا اور تُجھے امورِیوں اور حِتّیوں اور فرزّیوں اور کنعانیوں اور حوّیوں اور یبوسیوں میں پُہنچا دے گا اور مَیں اُن کو ہلاک کر ڈالُوں گا۔
  • تُو اُن کے معبُودوں کو سِجدہ نہ کرنا نہ اُن کی عِبادت کرنا نہ اُن کے سے کام کرنا بلکہ تُواُن کو بِالُکل اُلٹ دینا اور اُن کے سُتُونوں کوٹُکڑے ٹُکڑے کر ڈالنا۔
  • اور تُم خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت کرنا تب وہ تیری روٹی اور پانی پر برکت دے گا اور مَیں تیرے بِیچ سے بیماری کو دُور کر دُوں گا۔
  • اور تیرے مُلک میں نہ تو کِسی کے اِسقاط ہو گا اور نہ کوئی بانجھ رہے گی اور مَیں تیری عُمرپُوری کرُوں گا۔
  • مَیں اپنی ہَیبت کو تیرے آگے آگے بھیجُوں گا اور مَیں اُن سب لوگوں کو جِن کے پاس تُو جائے گا شِکست دُوں گا اور مَیں اَیسا کرُوں گا کہ تیرے سب دُشمن تیرے آگے اپنی پُشت پھیر دیں گے۔
  • مَیں تیرے آگے زنبُوروں کو بھیجُوں گا جو حوّی اور کنعانی اور حِتّی کو تیرے سامنے سے بھگا دیں گے۔
  • مَیں اُن کو ایک ہی سال میں تیرے آگے سے دُور نہیں کرُوں گا تا نہ ہو کہ زمِین وِیران ہو جائے اور جنگلی درِندے زِیادہ ہو کر تُجھے ستانے لگیں۔
  • بلکہ مَیں تھوڑا تھوڑا کر کے اُن کو تیرے سامنے سے دُور کرتا رہُوں گا جب تک تُو شُمار میں بڑھ کر مُلک کا وارِث نہ ہو جائے۔
  • مَیں بحرِ قُلز م سے لے کر فلِستِیوں کے سمُندر تک اور بیابان سے لے کر نہرِ فرات تک تیری حدّیں باندھُوں گاکیونکہ مَیں اُس مُلک کے باشِندوں کو تُمہارے ہاتھ میں کر دُوں گا اور تُو اُن کو اپنے آگے سے نِکال دے گا۔
  • تُو اُن سے یا اُن کے معبُودوں سے کوئی عہد نہ باندھنا۔
  • وہ تیرے مُلک میں رہنے نہ پائیں تا نہ ہو کہ وہ تُجھ سے میرے خِلاف گُناہ کرائیں کیونکہ اگر تُو اُن کے معبُودوں کی عِبادت کرے تو یہ تیرے لِئے ضرُور پھندا ہو جائے گا۔
  • اور اُس نے مُوسیٰ سے کہا کہ تُو ہارُو ن اور ند ب اور اَبیہو اور بنی اِسرائیل کے ستر بزُرگوں کو لے کر خُداوند کے پاس اُوپر آ اور تُم دُور ہی سے سِجدہ کرنا۔
  • اور مُوسیٰ اکیلا خُداوند کے نزدِیک آئے پر وہ نزدِیک نہ آئیں اور اَور لوگ اُس کے ساتھ اُوپر نہ چڑھیں۔
  • اور مُوسیٰ نے لوگوں کے پاس جا کر خُداوند کی سب باتیں اور احکام اُن کو بتا دِئے اور سب لوگوں نے ہم آواز ہو کر جواب دِیا کہ جِتنی باتیں خُداوند نے فرمائی ہیں ہم اُن سب کو مانیں گے۔
  • اور مُوسیٰ نے خُداوند کی سب باتیں لِکھ لیں اور صُبح کو سویرے اُٹھ کر پہاڑ کے نِیچے ایک قُربان گاہ اور بنی اِسرائیل کے بارہ قَبیلوں کے حِساب سے بارہ سُتُون بنائے۔
  • اور اُس نے بنی اِسرائیل کے جوانوں کو بھیجا جِنہوں نے سوختنی قُربانیاں چڑھائیں اور بَیلوں کو ذبح کر کے سلامتی کے ذبِیحے خُداوند کے لِئے گُذرانے۔
  • اور مُوسیٰ نے آدھا خُون لے کر باسنوں میں رکھّا اور آدھا قُربان گاہ پر چِھڑک دِیا۔
  • پِھر اُس نے عہد نامہ لِیا اور لوگوں کو پڑھ کر سُنایا ۔ اُنہوں نے کہا کہ جو کُچھ خُداوند نے فرمایا ہے اُس سب کو ہم کریں گے اور تابِع رہیں گے۔
  • تب مُوسیٰ نے اُس خُون کو لے کر لوگوں پر چِھڑکا اور کہا دیکھو یہ اُس عہد کا خُون ہے جو خُداوند نے اِن سب باتوں کے بارے میں تُمہارے ساتھ باندھا ہے۔
  • تب مُوسیٰ اور ہارُو ن اور ند ب اور اَبیہو اور بنی اِسرائیل کے ستّر بزُرگ اُوپر گئے۔
  • اور اُنہوں نے اِسرا ئیل کے خُدا کو دیکھا اور اُس کے پاؤں کے نِیچے نیلم کے پتھّر کا چبُوترا سا تھا جو آسمان کی مانِند شفّاف تھا۔
  • اور اُس نے بنی اِسرائیل کے شُرفا پر اپنا ہاتھ نہ بڑھایا ۔ سو اُنہوں نے خُدا کو دیکھا اور کھایا اور پیا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ پہاڑ پر میرے پاس آ اور وہیں ٹھہرا رہ اور مَیں تُجھے پتّھر کی لَوحیں اور شرِیعت اور احکام جو مَیں نے لِکھے ہیں دُوں گا تاکہ تُو اُن کو سِکھائے۔
  • اور مُوسیٰ اور اُس کا خادِم یشُو ع اُٹھے اور مُوسیٰ خُدا کے پہاڑ کے اُوپر گیا۔
  • اور بزُرگوں سے کہہ گیا کہ جب تک ہم لَوٹ کر تُمہارے پاس نہ آ جائیں تُم ہمارے لِئے یہیں ٹھہرے رہو اور دیکھو ہارُو ن اور حور تُمہارے ساتھ ہیں ۔ جِس کِسی کا کوئی مُقدّمہ ہو وہ اُن کے پاس جائے۔
  • تب مُوسیٰ پہاڑ کے اُوپر گیا اور پہاڑ پر گھٹا چھا گئی۔
  • اور خُداوند کا جلال کوہِ سِینا پر آ کر ٹھہرا اور چھ دِن تک گھٹا اُس پر چھائی رہی اور ساتویں دِن اُس نے گھٹا میں سے مُوسیٰ کو بُلایا۔
  • اور بنی اِسرائیل کی نِگاہ میں پہاڑ کی چوٹی پر خُداوند کے جلال کا منظر بھسم کرنے والی آگ کی مانِند تھا۔
  • اور مُوسیٰ گھٹا کے بِیچ میں ہو کر پہاڑ پر چڑھ گیا اور وہ پہاڑ پر چالِیس دِن اور چالِیس رات رہا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ کو فرمایا۔
  • بنی اِسرائیل سے یہ کہنا کہ میرے لِئے نذر لائیں اور تُم اُن ہی سے میری نذر لینا جو اپنے دِل کی خُوشی سے دیں۔
  • اور جِن چِیزوں کی نذر تُم کو اُن سے لینی ہے وہ یہ ہیں :- سونا اور چاندی اور پِیتل۔
  • اور آسمانی اور ارغَوانی اور سُرخ رنگ کا کپڑا اور بارِیک کتان اور بکری کی پشم۔
  • اور مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالیں اور تخس کی کھالیں اور کِیکر کی لکڑی۔
  • اور چراغ کے لِئے تیل اور مَسح کرنے کے تیل کے لِئے اور خُوشبُودار بخُور کے لِئے مصالِح۔
  • اور سنگِ سُلیمانی اور افُود اور سِینہ بند میں جڑنے کے نگینے۔
  • اور وہ میرے لِئے ایک مَقدِس بنائیں تاکہ مَیں اُن کے درمیان سکُونت کرُوں۔
  • اور مسکن اور اُس کے سارے سامان کا جو نمُونہ میں تُجھے دِکھاؤُں ٹھیک اُسی کے مُطابِق تُم اُسے بنانا۔
  • اور وہ کِیکر کی لکڑی کا ایک صندُوق بنائیں جِس کی لمبائی ڈھائی ہاتھ اور چَوڑائی ڈیڑھ ہاتھ اور اُونچائی ڈیڑھ ہاتھ ہو۔
  • اور تُو اُس کے اندر اور باہر خالِص سونا منڈھنا اور اُس کے اُوپر گِرداگِرد ایک زرِّین تاج بنانا۔
  • اور اُس کے لِئے سونے کے چار کڑے ڈھال کر اُس کے چاروں پایوں میں لگانا۔دو کڑے ایک طرف ہوں اور دو ہی دُوسری طرف۔
  • اور کِیکر کی لکڑی کی چوبیں بنا کر اُن پر سونا منڈھنا۔
  • اور اِن چوبوں کو صندُوق کے اطراف کے کڑوں میں ڈالنا کہ اُن کے سہارے صندُوق اُٹھ جائے۔
  • چوبیں صندُوق کے کڑوں کے اندر لگی رہیں اور اُس سے الگ نہ کی جائیں۔
  • اور تُو اُس شہادت نامہ کو جو مَیں تُجھے دُوں گا اُسی صندُوق میں رکھنا۔
  • اور تُو کفّارہ کا سرپوش خالِص سونے کا بنانا جِس کا طُول ڈھائی ہاتھ اور عرض ڈیڑھ ہاتھ ہو۔
  • اور سونے کے دو کرُّوبی سرپوش کے دونوں سِروں پر گھڑ کر بنانا۔
  • ایک کرُّوبی کو ایک سِرے پر اور دُوسرے کرُّوبی کو دُوسرے سِرے پر لگانا اور تُم سرپوش کو اور دونوں سرِوں کے کرُّوبیوں کو ایک ہی ٹُکڑے سے بنانا۔
  • اور وہ کرُّوبی اِس طرح اُوپر کو اپنے پَر پَھیلائے ہُوئے ہوں کہ سرپوش کو اپنے پَروں سے ڈھانک لیں اور اُن کے مُنہ آمنے سامنے سرپوش کی طرف ہوں۔
  • اور تُو اُس سرپوش کو اُس صندُوق کے اُوپر لگانا اور وہ عہدنامہ جو مَیں تُجھے دُوں گا اُسے اُس صندُوق کے اندر رکھنا۔
  • وہاں مَیں تُجھ سے مِلا کرُوں گا اور اُس سرپوش کے اُوپر سے اور کرُّوبیوں کے بِیچ میں سے جو عہدنامہ کے صندُوق کے اُوپر ہوں گے اُن سب احکام کے بارے میں جو مَیں بنی اِسرائیل کے لِئے تُجھے دُوں گا تُجھ سے بات چِیت کِیا کرُوں گا۔
  • اور تُو دو ہاتھ لمبی اور ایک ہاتھ چَوڑی اور ڈیڑھ ہاتھ اُونچی کِیکر کی لکڑی کی ایک میز بھی بنانا۔
  • اور اُس کو خالِص سونے سے منڈھنا اور اُس کے گِرداگِرد ایک زرِّین تاج بنانا۔
  • اور اُس کے چَوگِرد چار اُنگل چَوڑی ایک کنگنی لگانا اور اُس کنگنی کے گِرداگِرد ایک زرّ ِین تاج بنانا۔
  • اور سونے کے چار کڑے اُس کے لِئے بنا کر اُن کڑوں کو چاروں کونوں میں لگانا جو چاروں پایوں کے مُقابِل ہوں گے۔
  • وہ کڑے کنگنی کے پاس ہی ہوں تاکہ چوبوں کے واسطے جِن کے سہارے میز اُٹھائی جائے گھروں کا کام دیں۔
  • اور کِیکر کی لکڑی کی چوبیں بنا کر اُن کو سونے سے منڈھنا تاکہ میز اُن ہی سے اُٹھائی جائے۔
  • اور تُو اُس کے طباق اور چمچے اور آفتابے اور اُنڈیلنے کے بڑے بڑے کٹورے سب خالِص سونے کے بنانا۔
  • اور تُو اُس میز پر نذر کی روٹیاں ہمیشہ میرے رُوبرُو رکھنا۔
  • اور تُو خالِص سونے کا ایک شمعدان بنانا ۔ وہ شمعدان اور اُس کا پایہ اور ڈنڈی سب گھڑ کر بنائے جائیں اور اُس کی پیالیاں اور لٹُّو اور اُس کے پُھول سب ایک ہی ٹُکڑے کے بنے ہوں۔
  • اور اُس کے دونوں پہلُوؤں سے چھ شاخیں باہر کو نِکلتی ہوں ۔ تین شاخیں شمعدان کے ایک پہلُو سے نِکلیں اور تین دُوسرے پہلُو سے۔
  • ایک شاخ میں بادام کے پُھول کی صُورت کی تین پِیالیاں ۔ ایک لٹُّو اور ایک پُھول ہو اور دُوسری شاخ میں بھی بادام کے پُھول کی صُورت کی تین پِیالیاں ایک لٹُّو اور ایک پُھول ہو ۔ اِسی طرح شمعدان کی چھئوں شاخوں میں یہ سب لگا ہُؤا ہو۔
  • اور خُود شمعدان میں بادام کے پُھول کی صُورت کی چار پِیالیاں اپنے اپنے لٹُّو اور پُھول سمیت ہوں۔
  • اور دو شاخوں کے نِیچے ایک لٹّوُ ۔ سب ایک ہی ٹُکڑے کے ہوں اور پِھر دو شاخوں کے نِیچے ایک لٹّوُ ۔ سب ایک ہی ٹُکڑے کے ہوں اور پِھر دو شاخوں کے نِیچے ایک لٹُّو ۔ سب ایک ہی ٹُکڑے کے ہوں ۔ شمعدان کی چھئوں باہر کو نِکلی ہُوئی شاخیں اَیسی ہی ہوں۔
  • یعنی لٹُّو اور شاخیں اور شمعدان سب ایک ہی ٹُکڑے کے بنے ہوں ۔ یہ سب کا سب خالِص سونے کے ایک ہی ٹُکڑے سے گھڑ کر بنایا جائے۔
  • اور تُو اُس کے لِئے سات چراغ بنانا ۔ یہی چراغ جلائے جائیں تاکہ شمعدان کے سامنے رَوشنی ہو۔
  • اور اُس کے گُلگِیر اور گُلدان خالِص سونے کے ہوں۔
  • شمعدان اور یہ سب ظُروف ایک قنطار خالِص سونے کے بنے ہُوئے ہوں۔
  • اور دیکھ تُو اِن کو ٹھیک اِن کے نمُونہ کے مُطابِق جو تُجھے پہاڑ پر دِکھایاگیا ہے بنانا۔
  • اور تُو مسکن کے لِئے دس پردے بنانا ۔ یہ بٹے ہُوئے بارِیک کتان اور آسمانی قِرمزی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں کے ہوں اور اِن میں کِسی ماہر اُستاد سے کرُّوبیوں کی صُورت کڑھوانا۔
  • ہر پردہ کی لمبائی اٹھائِیس ہاتھ اور چَوڑائی چار ہاتھ ہو اور سب پردے ایک ہی ناپ کے ہوں۔
  • اور پانچ پردے ایک دُوسرے سے جوڑے جائیں اور باقی پانچ پردے بھی ایک دُوسرے سے جوڑے جائیں۔
  • اور تُو ایک بڑے پردہ کے حاشیہ میں بٹے ہُوئے کنارے کی طرف جو جوڑا جائے گا آسمانی رنگ کے تُکمے بنانا اور اَیسے ہی دُوسرے بڑے پردہ کے حاشیہ میں جو اِس کے ساتھ مِلایا جائے گا تُکمے بنانا۔
  • پچاس تُکمے ایک بڑے پردہ میں بنانا اور پچاس ہی دُوسرے بڑے پردہ کے حاشیہ میں جو اِس کے ساتھ مِلایا جائے گا بنانا اور سب تُکمے ایک دُوسرے کے آمنے سامنے ہوں۔
  • اور سونے کی پچاس گُھنڈیاں بنا کر اِن پردوں کو اِن ہی گُھنڈیوں سے ایک دُوسرے کے ساتھ جوڑ دینا ۔ تب وہ مسکن ایک ہو جائے گا۔
  • اور تُو بکری کے بال کے پردے بنانا تاکہ مسکن کے اُوپر خَیمہ کا کام دیں ۔ اَیسے پردے گیارہ ہوں۔
  • اور ہر پردہ کی لمبائی تِیس ہاتھ اور چَوڑائی چار ہاتھ ہو ۔ وہ گیارہ ہوں ۔ پردے ایک ہی ناپ کے ہوں۔
  • اور تُو پانچ پردے ایک جگہ اور چھ پردے ایک جگہ آپس میں جوڑ دینا اور چھٹے پردہ کو خَیمہ کے سامنے موڑ کر دُہرا کر دینا۔
  • اور تُو پچاس تُکمے اُس پردہ کے حاشیہ میں جو باہرسے مِلایا جائے گا اور پچاس ہی تُکمے دُوسری طرف کے پردہ کے حاشیہ میں جو باہِرسے مِلایا جائے گا بنانا۔
  • اور پِیتل کی پچاس گُھنڈیاں بنا کر اِن گُھنڈیوں کو تُکموں میں پہنا دینا اور خَیمہ کو جوڑ دینا تاکہ وہ ایک ہو جائے۔
  • اور خَیمہ کے پردوں کا لٹکا ہُؤا حِصّہ یعنی آدھا پردہ جو بچ رہے گا وہ مسکن کی پِچھلی طرف لٹکا رہے۔
  • اور خَیمہ کے پردوں کی لمبائی کے باقی حِصّہ میں سے ایک ہاتھ پردہ اِدھر سے اور ایک ہاتھ پردہ اُدھر سے مسکن کی دونوں طرف اِدھر اور اُدھر لٹکا رہے تاکہ اُسے ڈھانک لے۔
  • اور تُو اِس خَیمہ کے لِئے مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالوں کا غِلاف اور اُس کے اُوپر تخسوں کی کھالوں کا غِلاف بنانا۔
  • اور تُو مسکن کے لِئے کِیکر کی لکڑی کے تختے بنانا کہ کھڑے کِئے جائیں۔
  • ہر تختہ کی لمبائی دس ہاتھ اور چَوڑائی ڈیڑھ ہاتھ ہو۔
  • اور ہر تختہ میں دو دو چُولیں ہوں جو ایک دُوسری سے مِلی ہُوئی ہوں ۔ مسکن کے سب تختے اِسی طرح کے بنانا۔
  • اور مسکن کے لِئے جو تختے تُو بنائے گا اُن میں سے بِیس تختے جنُوبی سِمت کے لِئے ہوں۔
  • اور اِن بِیسوں تختوں کے نِیچے چاندی کے چالِیس خانے بنانا یعنی ہر ایک تختہ کے نِیچے اُس کی دونوں چُو لوں کے لِئے دو دو خانے۔
  • اور مسکن کی دُوسری طرف یعنی شِمالی سِمت کے لِئے بِیس تختے ہوں۔
  • اور اُن کے لِئے بھی چاندی کے چالیس ہی خانے ہوں یعنی ایک ایک تختہ کے نِیچے دو دو خانے۔
  • اور مسکن کے پِچھلے حِصّہ کے لِئے مغرِبی سِمت میں چھ تختے بنانا۔
  • اور اُسی پَچھلے حِصّہ میں مسکن کے کونوں کے لِئے دو تختے بنانا۔
  • یہ نِیچے سے دُہرے ہوں اور اِسی طرح اُوپر کے سِرے تک آ کر ایک حلقہ میں مِلائے جائیں ۔ دونوں تختے اِسی ڈھب کے ہوں ۔ یہ تختے دونوں کونوں کے لِئے ہوں گے۔
  • پس آٹھ تختے اور چاندی کے سولہ خانے ہوں گے یعنی ایک ایک تختہ کے لِئے دو دو خانے۔
  • اور تُو کِیکر کی لکڑی کے بینڈے بنانا ۔ پانچ بینڈے مسکن کے ایک پہلُو کے تختوں کے لِئے۔
  • اور پانچ بینڈے مسکن کے دُوسرے پہلُو کے تختوں کے لِئے اور پانچ بینڈے مسکن کے پِچھلے حِصّہ یعنی مغرِبی سِمت کے تختوں کے لِئے۔
  • اور وسطی بینڈا جو تختوں کے بِیچ میں ہو وہ خَیمہ کی ایک حدّسے دُوسری حد تک پُہنچے۔
  • اور تُو تختوں کو سونے سے منڈھنا اور بینڈوں کے گھروں کے لِئے سونے کے کڑے بنانا اور بینڈوں کو بھی سونے سے منڈھنا۔
  • اور تُو مسکن کو اُسی نمُونہ کے مُطابِق بنانا جو پہاڑ پر تُجھے دِکھایا گیا ہے۔
  • اور تُو آسمانی ۔ ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا ایک پردہ بنانا اور اُس میں کِسی ماہر اُستاد سے کرُّ وبیوں کی صُورت کڑھوانا۔
  • اور اُسے سونے سے منڈھے ہُوئے کِیکر کے چار سُتُونوں پر لٹکانا۔ اِن کے کُنڈے سونے کے ہوں اور چاندی کے چار خانوں پر کھڑے کِئے جائیں۔
  • اور پردہ کو گُھنڈیوں کے نِیچے لٹکانا اور شہادت کے صندُوق کو وہیں پردہ کے اندر لے جانا اور یہ پردہ تُمہارے لِئے پاک مقام کو پاک ترین مقام سے الگ کرے گا۔
  • اور تُو سرپوش کو پاک ترین مقام میں شہادت کے صندُوق پر رکھنا۔
  • اور میز کو پردہ کے باہر دھر کر شمعدان کو اُس کے مُقابِل مسکن کی جنُوبی سِمت میں رکھنا یعنی میز شِمالی سِمت میں رکھنا۔
  • اور تُو ایک پردہ خَیمہ کے دروازہ کے لِئے آسمانی ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنانا اور اُس پر بیل بُوٹے کڑھے ہُوئے ہوں۔
  • اور اِس پردہ کے لِئے کِیکر کی لکڑی کے پانچ سُتُون بنانا اور اُن کو سونے سے منڈھنا اور اُن کے کُنڈے سونے کے ہوں جِن کے لِئے تُو پِیتل کے پانچ خانے ڈھال کر بنانا۔
  • اور تُو کِیکر کی لکڑی کی قُربان گاہ پانچ ہاتھ لمبی اور پانچ ہاتھ چَوڑی بنانا ۔ وہ قُربان گاہ چَوکُھونٹی اور اُس کی اُونچائی تِین ہاتھ ہو۔
  • اور تُو اُس کے لِئے اُس کے چاروں کونوں پر سِینگ بنانا اور وہ سِینگ اور قُربان گاہ سب ایک ہی ٹُکڑے کے ہوں اور تُو اُن کو پِیتل سے منڈھنا۔
  • اور تُو اُس کی راکھ اُٹھانے کے لِئے دیگیں اور بیلچے اور کٹورے اور سِیخیں اور انگیٹھیاں بنانا ۔ اُس کے سب ظرُوف پِیتل کے بنانا۔
  • اور اُس کے لِئے پِیتل کی جالی کی جھنجری بنانا اور اُس جالی کے چاروں کونوں پر پِیتل کے چار کڑے لگانا۔
  • اور اُس جھنجری کو قُربان گاہ کی چاروں طرف کے کنارے کے نِیچے اِس طرح لگانا کہ وہ اُونچائی میں قُربان گاہ کی آدھی دُور تک پُہنچے۔
  • اور تُو قُربان گاہ کے لِئے کِیکر کی لکڑی کی چوبیں بنا کر اُن کو پِیتل سے منڈھنا۔
  • اور تُو اُن چوبوں کو کڑوں میں پہنا دینا کہ جب کبھی قُربان گاہ اُٹھائی جائے وہ چوبیں اُس کی دونوں طرف رہیں۔
  • تختوں سے وہ قُربان گاہ بنانا اور وہ کھوکھلی ہو۔وہ اُسے اَیسی ہی بنائیں جَیسی تُجھے پہاڑ پر دِکھائی گئی ہے۔
  • پِھر تُو مسکن کے لِئے صحن بنانا ۔ اُس صحن کی جنُوبی سِمت کے لِئے بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے پردے ہوں جو مِلا کر سو ہاتھ لمبے ہوں ۔ یہ سب ایک ہی سِمت میں ہوں۔
  • اور اُن کے لِئے بِیس سُتُون بنیں اور سُتُونوں کے لِئے پِیتل کے بِیس ہی خانے بنیں اور اِن سُتُونوں کے کُنڈے اور پٹّیاں چاندی کی ہوں۔
  • اِسی طرح شِمالی سِمت کے لِئے پردے سب مِلا کر لمبائی میں سَو ہاتھ ہوں ۔ اُن کے لِئے بھی بِیس ہی سُتُون اور سُتُونوں کے لِئے بِیس ہی پِیتل کے خانے بنیں اور سُتُونوں کے کُنڈے اور پٹّیاں چاندی کی ہوں۔
  • اور صحن کی مغرِبی سِمت کی چَوڑائی میں پچاس ہاتھ کے پردے ہوں ۔ اُن کے لِئے دس سُتُون اور سُتُونوں کے لِئے دس ہی خانے بنیں۔
  • اور مَشرِقی سِمت میں صحن ہو۔
  • اور صحن کے دروازہ کے ایک پہلُو کے لِئے پندرہ ہاتھ کے پردے ہوں جِن کے لِئے تِین سُتُون اور سُتُونوں کے لِئے تِین ہی خانے بنیں۔
  • اور دُوسرے پہلُو کے لِئے بھی پندرہ ہاتھ کے پردے اور تِین سُتُون اور تِین ہی خانے بنیں۔
  • اور صحن کے دروازہ کے لِئے بِیس ہاتھ کا ایک پردہ ہو جو آسمانی ۔ ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنا ہُؤا ہو اور اُس پر بیل بُوٹے کڑھے ہوں ۔ اُس کے سُتُون چار اور سُتُونوں کے خانے بھی چار ہی ہوں۔
  • اور صحن کے آس پاس سب سُتُون چاندی کی پٹّیوں سے جڑے ہُوئے ہوں اور اُن کے کُنڈے چاندی کے اور اُن کے خانے پِیتل کے ہوں۔
  • صحن کی لمبائی سَو ہاتھ اور چَوڑائی ہر جگہ پچاس ہاتھ اور قنات کی اُونچائی پانچ ہاتھ ہو ۔ پردے بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے اور سُتُونوں کے خانے پِیتل کے ہوں۔
  • مسکن کے قِسم قِسم کے کام کے سب سامان اور وہاں کی میخیں اور صحن کی میخیں یہ سب پِیتل کے ہوں۔
  • اور تُو بنی اِسرائیل کو حُکم دینا کہ وہ تیرے پاس کُوٹ کر نِکالا ہُؤا زَیتُون کا خالِص تیل رَوشنی کے لِئے لائیں تاکہ چراغ ہمیشہ جلتا رہے۔
  • خَیمۂ اِجتماع میں اُس پردہ کے باہر جو شہادت کے صندُوق کے سامنے ہو گا ہارُو ن اور اُس کے بیٹے شام سے صُبح تک شمعدان کو خُداوند کے رُوبرُو آراستہ رکھّیں ۔ یہ دستُورُالعمل بنی اِسرائیل کے لِئے نسل در نسل سدا قائِم رہے گا۔
  • اور تُو بنی اِسرائیل میں سے ہارُو ن کو جو تیرا بھائی ہے اور اُس کے ساتھ اُس کے بیٹوں کو اپنے نزدِیک کر لینا تاکہ ہارُو ن اور اُس کے بیٹے ۔ ندب اور اَبیہو اور العیزر اور اِتمر کہانت کے عُہدہ پر ہو کر میری خِدمت کریں۔
  • اور تُو اپنے بھائی ہارُو ن کے لِئے عِزّت اور زِینت کے واسطے مُقدّس لِباس بنا دینا۔
  • اور تُو اُن سب روشن ضمیروں سے جِن کو مَیں نے حِکمت کی رُوح سے بھرا ہے کہہ کہ وہ ہارُو ن کے لِئے لِباس بنائیں تاکہ وہ مُقدّس ہو کر میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دے۔
  • اور جو لِباس وہ بنائیں گے یہ ہیں یعنی سِینہ بند اور افُود اور جُبّہ اور چار خانے کا کُرتہ اور عمامہ اور کمر بند ۔ وہ تیرے بھائی ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کے واسطے یہ پاک لِباس بنائیں تاکہ وہ میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دے۔
  • اور وہ سونا اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑے اور مہین کتان لیں۔
  • اور وہ افُود سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنائیں جو کِسی ماہِر اُستاد کے ہاتھ کا کام ہو۔
  • اور وہ اِس طرح سے جوڑا جائے کہ اُس کے دونوں مونڈھوں کے سِرے آپس میں مِلا دِئے جائیں۔
  • اور اُس کے اُوپر جو کارِیگری سے بُنا ہُؤا پٹکا اُس کے باندھنے کے لِئے ہو گا اُس پر افُود کی طرح کام ہو اور وہ اُسی کپڑے کا ہو اور سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بُنا ہُؤا ہو۔
  • اور تُو دو سُلیمانی پتّھر لے کر اُن پر اِسرا ئیل کے بیٹوں کے نام کندہ کرانا۔
  • اُن میں سے چھ کے نام تو ایک پتّھرپر اور باقیوں کے چھ نام دُوسرے پتّھرپر اُن کی پَیدایش کی ترتِیب کے مُوافِق ہوں۔
  • تُو پتّھر کے کندہ کار کو لگا کر انگشتری کے نقش کی طرح اِسرا ئیل کے بیٹوں کے نام اُن دونوں پتّھروں پر کندہ کرا کے اُن کو سونے کے خانوں میں جڑوانا۔
  • اور دونوں پتّھروں کو افُود کے دونوں مونڈھوں پر لگانا تاکہ یہ پتّھر اِسرا ئیل کے بیٹوں کی یادگاری کے لِئے ہوں اور ہارُو ن اُن کے نام خُداوند کے رُوبرُو اپنے دونوں کندھوں پر یادگاری کے لِئے لگائے رہے۔
  • اور تُو سونے کے خانے بنانا۔
  • اور خالِص سونے کی دو زنجیریں ڈوری کی طرح گُندھی ہُوئی بنانا اور اِن گُندھی ہُوئی زنجیروں کو خانوں میں جڑ دینا۔
  • اور عدل کا سِینہ بند کِسی ماہِر اُستاد سے بنوانااور افُود کی طرح سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنوانا۔
  • وہ چَوکُھونٹا اور دُہرا ہو ۔ اُس کی لمبائی ایک بالِشت اور چَوڑائی بھی ایک ہی بالِشت ہو۔
  • اور چار قطاروں میں اُس پر جواہِرجڑنا ۔ پہلی قطار میں یاقوتِ سُرخ اور پُکھراج اور گوہر ِشب چراغ ہو۔
  • دُوسری قطار میں زمُرّد اور نِیلم اور ہِیرا۔
  • تِیسری قطار میں لشم اور یشم اور یاقُوت۔
  • چَوتھی قطار میں فِیروزہ اور سنگِ سُلیمانی اور زبرجد ۔ یہ سب سونے کے خانوں میں جڑے جائیں۔
  • یہ جواہِر اِسرا ئیل کے بیٹوں کے ناموں کے مُطابِق شُمار میں بارہ ہوں اور انگشتری کے نقش کی طرح یہ نام جو بارہ قبیلوں کے نام ہوں گے اُن پر کندہ کِئے جائیں۔
  • اور تُو سِینہ بند پر ڈوری کی طرح گُندھی ہُوئی خالِص سونے کی دو زنجیریں لگانا۔
  • اور سِینہ بند کے لِئے سونے کے دو حلقے بنا کر اُن کو سِینہ بند کے دونوں سِروں پر لگانا۔
  • اور سونے کی دونوں گُندھی ہُوئی زنجیروں کو اُن دونوں حلقوں میں جو سِینہ بند کے دونوں سِروں پر ہوں گے لگا دینا۔
  • اور دونوں گُندھی ہُوئی زنجیروں کے باقی دونوں سِروں کو دونوں پتّھروں کے خانوں میں جڑ کر اُن کو افُود کے دونوں مونڈھوں پر سامنے کی طرف لگا دینا۔
  • اور سونے کے اَور دو حلقے بنا کر اُن کو سِینہ بند کے دونوں سِروں کے اُس حاشیہ میں لگانا جو افُود کے اندر کی طرف ہے۔
  • پِھر سونے کے دو حلقے اور بنا کراُن کو افُود کے دونوں مونڈھوں کے نِیچے اُس کے اگلے حِصّہ میں لگانا جہاں افُود جوڑا جائے گا تاکہ وہ افُود کے کارِیگری سے بُنے ہُوئے پٹکے کے اُوپر رہے۔
  • اور وہ سِینہ بند کو لے کر اُس کے حلقوں کو ایک نِیلے فِیتے سے باندھ دیں تاکہ یہ سِینہ بند افُود کے کارِیگری سے بُنے ہُوئے پٹکے کے اُوپر بھی رہے اور افُود سے بھی الگ نہ ہونے پائے۔
  • اور ہارُو ن اِسرا ئیل کے بیٹوں کے نام عدل کے سِینہ بند پر اپنے سِینہ پر پاک مقام میں داخِل ہونے کے وقت خُداوند کے رُوبرُو لگائے رہے تاکہ ہمیشہ اُن کی یادگاری ہُؤا کرے۔
  • اور تُوعدل کے سِینہ بند میں اُورِیم اور تُمیّم کو رکھنا اور جب ہارُو ن خُداوند کے حضُور جائے تو یہ اُس کے دِل کے اُوپر ہوں ۔ یُوں ہارُون بنی اِسرائیل کے فَیصلہ کو اپنے دِل کے اُوپر خُداوند کے رُوبرُو ہمیشہ لِئے رہے گا۔
  • اور تُو افُود کا جُبّہ بِالکل آسمانی رنگ کا بنانا۔
  • اور اُس کا گریبان بِیچ میں ہو اور زِرہ کے گریبان کی طرح اُس کے گریبان کے گِردا گِرد بُنی ہُوئی گوٹ ہو تاکہ وہ پھٹنے نہ پائے۔
  • اور اُس کے دامن کے گھیر میں چاروں طرف آسمانی ۔ ارغوانی اور سُرخ رنگ کے انار بنانا اور اُن کے درمیان چاروں طرف سونے کی گھنٹیاں لگانا۔
  • یعنی جُبّہ کے دامن کے پُورے گھیر میں ایک سونے کی گھنٹی ہو اور اُس کے بعد انار ۔ پِھر ایک سونے کی گھنٹی ہو اور اُس کے بعد انار۔
  • اِس جُبّہ کو ہارُو ن خِدمت کے وقت پہنا کرے تاکہ جب جب وہ پاک مقام کے اندر خُداوند کے حضُور جائے یا وہاں سے نِکلے تو اُس کی آواز سُنائی دے تا اَیسانہ ہو کہ وہ مَر جائے۔
  • اور تُوخالِص سونے کا ایک پتّر بنا کر اُس پر انگشتری کے نقش کی طرح یہ کندہ کرنا خُداوند کے لِئے مُقدّس۔
  • اور اُسے نِیلے فِیتے سے باندھنا تاکہ وہ عمامہ پر یعنی عمامہ کے سامنے کے حِصّہ پر ہو۔
  • اور یہ ہارُو ن کی پیشانی پر رہے تاکہ جو کُچھ بنی اِسرائیل اپنے پاک ہدیوں کے ذرِیعہ سے مُقدّس ٹھہرائیں اُن مُقدّس ٹھہرائی ہُوئی چِیزوں کی بدی ہارُون اُٹھائے اور یہ اُس کی پیشانی پر ہمیشہ رہے تاکہ وہ خُداوند کے حضُور مقبُول ہوں۔
  • اور کُرتہ بارِیک کتان کا بُنا ہُؤا اور چارخانے کا ہو اور عمامہ بھی بارِیک کتان ہی کا بنانا اور ایک کمربند بنانا جِس پر بیل بُوٹے کڑھے ہوں۔
  • اور ہارُو ن کے بیٹوں کے لِئے کُرتے بنانا اور عِزّت اور زِینت کے واسطے اُن کے لِئے کمربند اور پگڑیاں بنانا۔
  • اور تُو یہ سب اپنے بھائی ہارُون اور اُس کے ساتھ اُس کے بیٹوں کو پہنانا اور اُن کو مَسح اور مخصُوص اور مُقدّس کرنا تاکہ وہ سب میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں۔
  • اور تُو اُن کے لِئے کتان کے پاجامے بنا دینا تاکہ اُن کا بدن ڈھکا رہے ۔ یہ کمر سے ران تک کے ہوں۔
  • اور ہارُون اور اُس کے بیٹے جب جب خَیمہ اِجتماع میں داخِل ہوں یا خِدمت کرنے کو پاک مکان کے اندر قُربان گاہ کے نزدِیک جائیں اُن کو پہنا کریں تا اَیسا نہ ہو کہ گُنہگار ٹھہریں اور مَر جائیں ۔ یہ دستُورُالعمل اُس کے اور اُس کی نسل کے لِئے ہمیشہ رہے گا۔
  • اور اُن کو پاک کرنے کی خاطِر تاکہ وہ میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں تُو اُن کے واسطے یہ کرنا کہ ایک بچھڑا اور دو بے عَیب مینڈھے لینا۔
  • اور بے خمِیری روٹی اور بے خمِیرکے کُلچے جِن کے ساتھ تیل مِلا ہو اور تیل کی چُپڑی ہُوئی بے خمِیری چپاتیاں لینا ۔ یہ سب گیہُوں کے مَیدہ کی بنانا۔
  • اور اِن کو ایک ٹوکری میں رکھ کر اُس ٹوکری کو بچھڑے اور دونوں مینڈھوں سمیت آگے لے آنا۔
  • پِھر ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر لا کر اُن کو پانی سے نہلانا۔
  • اور وہ لِباس لے کر ہارُو ن کو کُرتہ اور افُود کا جُبّہ اور افُود اور سِینہ بند پہنانا اور افود کا کارِیگری سے بُنا ہُؤا کمربند اُس کے باندھ دینا۔
  • اور عمامہ کو اُس کے سر پر رکھّ کر اُس عمامہ کے اُوپر مُقدّس تاج لگا دینا۔
  • اور مَسح کرنے کا تیل لے کر اُس کے سر پر ڈالنا اور اُس کو مَسح کرنا۔
  • پِھر اُس کے بیٹوں کو آگے لا کر اُن کو کُرتے پہنانا۔
  • اور ہارُون اور اُس کے بیٹوں کے کمربند لپیٹ کر اُن کے پگڑیاں باندھنا تاکہ کہانت کے منصب پر ہمیشہ کے لِئے اُن کا حق رہے اور ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کو مخصُوص کرنا۔
  • پِھر تُو اُس بچھڑے کو خَیمۂِ اِجتماع کے سامنے لانا اور ہارُو ن اور اُس کے بیٹے اپنے ہاتھ اُس بچھڑے کے سر پر رکھّیں۔
  • پِھر اُس بچھڑے کو خُداوند کے آگے خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر ذبح کرنا۔
  • اور اُس بچھڑے کے خُون میں سے کُچھ لے کر اُسے اپنی اُنگلی سے قُربان گاہ کے سِینگوں پر لگانا اور باقی سارا خُون قُربان گاہ کے پایہ پر اُنڈیل دینا۔
  • پِھر اُس چربی کو جِس سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں اور جِگر پر کی جِھلّی کو اور دونوں گُردوں کو اور اُن کے اُوپر کی چربی کو لے کر سب قُربان گاہ پر جلانا۔
  • لیکن اُس بچھڑے کے گوشت اور کھال اور گوبر کو خَیمہ گاہ کے باہر آگ سے جلا دینا اِس لِئے کہ یہ خطا کی قُربانی ہے۔
  • پِھر تُو ایک مینڈھے کو لینا اور ہارُو ن اور اُس کے بیٹے اپنے ہاتھ اُس مینڈھے کے سر پر رکھّیں۔
  • اور تُو اُس مینڈھے کو ذبح کرنا اور اُس کا خُون لے کر قُربان گاہ پر چاروں طرف چِھڑکنا۔
  • اور تُو مینڈھے کو ٹُکڑے ٹُکڑے کاٹنا اور اُس کی انتڑیوں اور پایوں کو دھو کر اُس کے ٹُکڑوں اور اُس کے سر کے ساتھ مِلا دینا۔
  • پِھر اِس پُورے مینڈھے کو قُربان گاہ پر جلانا ۔ یہ خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانی ہے ۔ یہ راحت انگیز خُوشبُو یعنی خُداوند کے لِئے آتشین قُربانی ہے۔
  • پِھر دُوسرے مینڈھے کو لینا اور ہارُو ن اور اُس کے بیٹے اپنے ہاتھ اُس مینڈھے کے سر پر رکھّیں۔
  • اور تُو اِس مینڈھے کو ذبح کرنا اور اُس کے خُون میں سے کُچھ لے کر ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کے دہنے کان کی لَو پر اور دہنے ہاتھ اور دہنے پاؤں کے انگُوٹھوں پر لگانا اور خُون کو قُربان گاہ پر چاروں طرف چِھڑک دینا۔
  • اور قُربان گاہ پر کے خُون اور مَسح کرنے کے تیل میں سے کُچھ کُچھ لے کر ہارُو ن اور اُس کے لِباس پر اور اُس کے ساتھ اُس کے بیٹوں اور اُن کے لِباس پر چِھڑکنا ۔ تب وہ اپنے لِباس سمیت اور اُس کے ساتھ ہی اُس کے بیٹے اپنے اپنے لِباس سمیت مُقدّس ہوں گے۔
  • اور تُو مینڈھے کی چربی اور موٹی دُم کو اور جِس چربی سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں اُس کو اور جِگر پر کی جِھلّی کو اور دونوں گُردوں کواور اُن کے اُوپر کی چربی کو اور دہنی ران کو لینا اِس لِئے کہ یہ تخصِیصی مینڈھا ہے۔
  • اور بے خمِیری روٹی کی ٹوکری میں سے جو خُداوند کے آگے دھری ہو گی روٹی کا ایک گِردہ اور ایک کُلچہ جِس میں تیل مِلا ہُؤا ہو اور ایک چپاتی لینا۔
  • اور اِن سبھوں کو ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کے ہاتھوں پر رکھّ کر اِن کو خُداوند کے رُوبرُو ہِلانا تاکہ یہ ہِلانے کا ہدیہ ہو۔
  • پِھراِن کو اُن کے ہاتھوں سے لے کر قُربان گاہ پر سوختنی قُربانی کے اُوپر جلا دینا تاکہ وہ خُداوند کے آگے راحت انگیز خُوشبُو ہو۔ یہ خُداوند کے لِئے آتشین قُربانی ہے۔
  • اور تُو ہارُو ن کے تخصِیصی مینڈھے کا سِینہ لے کر اُس کو خُداوند کے رُوبرُو ہِلاناتاکہ وہ ہِلانے کا ہدیہ ہو۔یہ تیرا حِصّہ ٹھہرے گا۔
  • اور تُو ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کے تخصِیصی مینڈھے کے ہِلانے کے ہدیہ کے سِینہ کو جو ہِلایا جا چُکا ہے اور اُٹھائے جانے کے ہدیہ کی ران کو جو اُٹھائی جا چُکی ہے لے کر اُن دونوں کو پاک ٹھہرانا۔
  • تاکہ یہ سب بنی اِسرائیل کی طرف سے ہمیشہ کے لِئے ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کا حق ہو کیونکہ یہ اُٹھائے جانے کا ہدیہ ہے ۔ سو یہ بنی اِسرائیل کی طرف سے اُن کی سلامتی کے ذبِیحوں میں سے اُٹھائے جانے کا ہدیہ ہو گا جو اُن کی طرف سے خُداوند کے لِئے اُٹھایا گیا ہے۔
  • اور ہارُو ن کے بعد اُس کے پاک لِباس اُس کی اَولاد کے لِئے ہوں گے تاکہ اُن ہی میں وہ مَسح و مخصُوص کِئے جائیں۔
  • اُس کا جو بیٹا اُس کی جگہ کاہِن ہو وہ جب پاک مقام میں خِدمت کرنے کو خَیمۂِ اِجتماع میں داخِل ہو تو اُن کو سات دِن تک پہنے رہے۔
  • اور تُو تخصِیصی مینڈھے کو لے کر اُس کے گوشت کو کِسی پاک جگہ میں اُبالنا۔
  • اور ہارُون اور اُس کے بیٹے مینڈھے کا گوشت اور ٹوکری کی روٹیاں خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر کھائیں۔
  • اور جِن چِیزوں سے اُن کو مخصُوص اور پاک کرنے کے لِئے کفّارہ دِیا جائے وہ اُن کو بھی کھائیں لیکن اجنبی شخص اُن میں سے کُچھ نہ کھانے پائے کیونکہ یہ چِیزیں پاک ہیں۔
  • اور اگر مخصُوص کرنے کے گوشت یا روٹی میں سے کُچھ صُبح تک بچا رہ جائے تو اُس بچے ہُوئے کو آگ سے جلا دینا ۔ وہ ہرگِز نہ کھایا جائے اِس لِئے کہ وہ پاک ہے۔
  • اور تُو ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کے ساتھ جو کُچھ مَیں نے حُکم دِیا ہے وہ سب عمل میں لانا اور سات دِن تک اُن کی تخصِیص کرتے رہنا۔
  • اور تُو ہر روز خطا کی قُربانی کے بچھڑے کو کفّارہ کے واسطے ذبح کرنا اور تُو قُربان گاہ کو اُس کے کفّارہ دینے کے وقت صاف کرنا اور اُسے مَسح کرنا تاکہ وہ پاک ہو جائے۔
  • تُو سات دِن تک قُربان گاہ کے لِئے کفّارہ دینا اور اُسے پاک کرنا تو قُربان گاہ نہایت پاک ہو جائے گی اور جو کُچھ اُس سے چُھو جائے گا وہ بھی پاک ٹھہرے گا۔
  • اور تُو ہر روز سدا ایک ایک برس کے دو دو برّے قُربان گاہ پر چڑھایا کرنا۔
  • ایک برّہ صُبح کو اور دُوسرا بّرہ زوال اور غرُوب کے درمیان چڑھانا۔
  • اور ایک برّہ کے ساتھ ایفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر مَیدہ دینا جِس میں ہِین کے چوتھے حِصّہ کی مِقدار میں کُوٹ کر نِکالا ہُؤا تیل مِلا ہُؤا ہو اور ہِین کے چوتھے حِصّہ کی مِقدار میں تپاون کے لِئے مَے بھی دینا۔
  • اور تُو دُوسرے برّہ کو زوال اور غرُوب کے درمیان چڑھانا اور اُس کے ساتھ صُبح کی طرح نذر کی قُربانی اور وَیسا ہی تپاون دینا جِس سے وہ خُداوند کے لِئے راحت انگیز خُوشبُو اور آتشین قُربانی ٹھہرے۔
  • اَیسی ہی سوختنی قُربانی تُمہاری پُشت در پُشت خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خُداوند کے آگے ہمیشہ ہُؤا کرے ۔ وہاں مَیں تُم سے مِلُوں گا اور تُجھ سے باتیں کرُوں گا۔
  • اور وہیں مَیں بنی اِسرائیل سے مُلاقات کرُوں گا اور وہ مقام میرے جلال سے مُقدّس ہو گا۔
  • اور مَیں خَیمۂِ اِجتماع کو اور قُربان گاہ کو مُقدّس کرُوں گا اور مَیں ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کو مُقدّ س کرُوں گا تاکہ وہ میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں۔
  • اور مَیں بنی اِسرائیل کے درمیان سکُونت کرُوں گا اور اُن کا خُدا ہُوں گا۔
  • تب وہ جان لیں گے کہ مَیں خُداوند اُن کا خُدا ہُوں جو اُن کو مُلکِ مِصر سے اِس لِئے نِکال کر لایا کہ مَیں اُن کے درمیان سکُونت کرُوں ۔ مَیں ہی خُداوند اُن کا خُدا ہُوں۔
  • اور تُو بخُور جلانے کے لِئے کِیکر کی لکڑی کی ایک قُربان گاہ بنانا۔
  • اُس کی لمبائی ایک ہاتھ اور چَوڑائی ایک ہاتھ ہو ۔ وہ چَوکُھونٹی رہے اور اُس کی اُونچائی دو ہاتھ ہو اور اُس کے سِینگ اُسی ٹُکڑے سے بنائے جائیں۔
  • اور تُو اُس کی اُوپر کی سطح اور چاروں پہلُوؤں کو جو اُس کے گِرداگِرد ہیں اور اُس کے سِینگوں کو خالِص سونے سے منڈھنا اور اُس کے لِئے گِرداگِرد ایک زرِّین تاج بنانا۔
  • اور تُو اُس تاج کے نِیچے اُس کے دونوں پہلُوؤں میں سونے کے دو کڑے اُس کی دونوں طرف بنانا ۔ وہ اُس کے اُٹھانے کی چوبوں کے لِئے خانوں کا کام دیں گے۔
  • اور چوبیں کِیکر کی لکڑی کی بنا کر اُن کو سونے سے منڈھنا۔
  • اور تُو اُس کو اُس پردہ کے آگے رکھنا جو شہادت کے صندُوق کے سامنے ہے ۔ وہ سرپوش کے سامنے رہے جو شہادت کے صندُوق کے اُوپر ہے جہاں مَیں تُجھ سے مِلا کرُوں گا۔
  • اِسی پر ہارُو ن خُوشبُودار بخُور جلایا کرے ۔ ہر صُبح چراغوں کو ٹھیک کرتے وقت بخُور جلائے۔
  • اور زوال غرُوب کے درمیان بھی جب ہارُو ن چراغوں کو رَوشن کرے تب بخُور جلائے ۔ یہ بخُور خُداوند کے حضُور تُمہاری پُشت در پُشت ہمیشہ جلایا جائے۔
  • اور تُم اُس پر اَور طرح کا بخُور نہ جلانا نہ اُس پر سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی چڑھانا اور کوئی تپاون بھی اُس پر نہ تپانا۔
  • اور ہارُو ن سال میں ایک بار اُس کے سِینگوں پر کفّارہ دے ۔ تُمہاری پُشت در پُشت سال میں ایک بار اِس خطا کی قُربانی کے خُون سے جو کفّارہ کے لِئے ہو اُس کے واسطے کفّارہ دِیا جائے ۔ یہ خُداوند کے لِئے سب سے زِیادہ پاک ہے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • جب تُو بنی اِسرائیل کا شُمار کرے تو جِتنوں کا شُمار ہُؤا ہو وہ فی مَرد شُمار کے وقت اپنی جان کا فِدیہ خُداوند کے لِئے دیں تاکہ جب تُو اُن کا شُمار کر رہا ہو اُس وقت کوئی وبا اُن میں پَھیلنے نہ پائے۔
  • ہر ایک جو نِکل نِکل کر شُمار کِئے ہُوؤں میں مِلتا جائے وہ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے نِیم مِثقال دے ۔ مِثقال بِیس جِیرہ کی ہوتی ہے ۔ یہ نِیم مِثقال خُداوند کے لِئے نذر ہے۔
  • جِتنے بِیس برس کے یا اِس سے زِیادہ عُمر کے نِکل نِکل کر شُمار کِئے ہُوؤں میں مِلتے جائیں اُن میں سے ہر ایک خُداوند کی نذر دے۔
  • جب تُمہاری جانوں کے کفّارہ کے لِئے خُداوند کی نذر دی جائے تو دَولت مند نِیم مِثقال سے زِیادہ نہ دے اور نہ غرِیب اُس سے کم دے۔
  • اور تُو بنی اِسرائیل سے کفّارہ کی نقدی لے کر اُسے خَیمۂِ اِجتماع کے کام میں لگانا تاکہ وہ بنی اِسرائیل کی طرف سے تُمہاری جانوں کے کفّارہ کے لِئے خُداوند کے حضُور یادگار ہو۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • تُو دھونے کے لِئے پِیتل کا ایک حَوض اور پِیتل ہی کی اُس کی کُرسی بنانا اور اُسے خَیمۂِ اِجتماع اور قُربان گاہ کے بِیچ میں رکھ کر اُس میں پانی بھر دینا۔
  • اور ہارُو ن اور اُس کے بیٹے اپنے ہاتھ پاؤں اُس سے دھویا کریں۔
  • خَیمۂِ اِجتماع میں داخِل ہوتے وقت پانی سے دھو لِیا کریں تاکہ ہلاک نہ ہوں یا جب وہ قُربان گاہ کے نزدِیک خِدمت کے واسطے یعنی خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانی چڑھانے کو آئیں۔
  • تو اپنے اپنے ہاتھ پاؤں دھو لیں تاکہ مَر نہ جائیں ۔ یہ اُس کے اور اُس کی اَولاد کے لِئے نسل در نسل دائمی رسم ہو۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • کہ تُو مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے خاص خاص خُوشبُودار مصالِح لینا یعنی اپنے آپ نِکلا ہُؤ ا مُر پانچ سَو مِثقال اور اُس کا آدھا یعنی ڈھائی سَو مِثقال دارچِینی اور خُوشبُودار اگر ڈھائی سَو مِثقال۔
  • اور تج پانچ سَو مِثقال اور زَیتُون کا تیل ایک ہین۔
  • اور تُو اُن سے مَسح کرنے کا پاک تیل بنانا یعنی اُن کو گندھی کی حِکمت کے مُطابِق مِلا کر ایک خُوشبُودار رَوغن تیّار کرنا ۔ یہی مَسح کرنے کا پاک تیل ہو گا۔
  • اِسی سے تُو خَیمۂِ اِجتماع کو اور شہادت کے صندُوق کو۔
  • اور میز کو اُس کے ظرُوف سمیت اور شمعدان کو اُس کے ظرُوف سمیت اور بخُور جلانے کی قُربان گاہ کو۔
  • اور سوختنی قُربانی چڑھانے کے مذبح کو اُس کے سب ظرُوف سمیت اور حَوض کو اور اُس کی کُرسی کو مَسح کرنا۔
  • اور تُو اُن کو مُقدّ س کرنا تاکہ وہ نہایت پاک ہو جائیں ۔ جو کُچھ اُن سے چُھو جائے گا وہ پاک ٹھہرے گا۔
  • اور تُو ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کو مَسح کرنا اور اُن کو مُقدّس کرنا تاکہ وہ میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں۔
  • اور تُو بنی اِسرائیل سے کہہ دینا کہ یہ تیل میرے لِئے تُمہاری پُشت در پُشت مَسح کرنے کا پاک تیل ہو گا۔
  • یہ کِسی آدمی کے جِسم پر نہ ڈالا جائے اور نہ تُم کوئی اَور رَوغن اِس کی ترکیب سے بنانا اِس لِئے کہ یہ مُقدّس ہے اور تُمہارے نزدِیک مُقدّس ٹھہرے۔
  • جو کوئی اِس کی طرح کُچھ بنائے یا اِس میں سے کُچھ کِسی اجنبی پر لگائے وہ اپنی قَوم میں سے کاٹ ڈالا جائے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تُو خُوشبُودار مصالِح مُر اور مصطکی اور لَون اور خُوشبُودار مصالِح کے ساتھ خالِص لُبان وزن میں برابر برابر لینا۔
  • اور نمک مِلا کر اُن سے گندھی کی حِکمت کے مُطابِق خُوشبُودار رَوغن کی طرح صاف اور پاک بخُور بنانا۔
  • اور اِس میں سے کُچھ خُوب بارِیک پِیس کر خَیمۂِ اِجتماع میں شہادت کے صندُوق کے سامنے جہاں میں تُجھ سے مِلا کرُوں گا رکھنا ۔ یہ تُمہارے لِئے نہایت پاک ٹھہرے۔
  • اور جو بخُور تُو بنائے اُس کی ترکِیب کے مُطابِق تُم اپنے لِئے کُچھ نہ بنانا ۔ وہ بخُور تیرے نزدِیک خُداوند کے لِئے پاک ہو۔
  • جو کوئی سُونگھنے کے لِئے بھی اُس کی طرح کُچھ بنائے وہ اپنی قَوم میں سے کاٹ ڈالا جائے۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • دیکھ میں نے بضلی ایل بِن اُور ی بِن حُور کو یہُودا ہ کے قبیلہ میں سے نام لے کر بُلایا ہے۔
  • اور مَیں نے اُس کو حِکمت اور فہم اور عِلم اور ہر طرح کی صنعت میں رُوحُ اﷲ سے معمُور کِیا ہے۔
  • تاکہ ہُنرمندی کے کاموں کو اِیجاد کرے اور سونے اور چاندی اور پِیتل کی چِیزیں بنائے۔
  • اور پتّھر کو جڑنے کے لِئے کاٹے اور لکڑی کو تراشے جِس سے سب طرح کی کارِیگری کا کام ہو۔
  • اور دیکھ مَیں نے اہلیا ب کو جو اَخیسمک کا بیٹا اور دان کے قبیلہ میں سے ہے اُس کا ساتھی مُقرّ ر کِیا ہے اور مَیں نے سب رَوشن ضمیروں کے دِل میں اَیسی سمجھ رکھّی ہے کہ جِن جِن چِیزوں کا مَیں نے تُجھ کو حُکم دِیا ہے اُن سبھوں کو وہ بنا سکیں۔
  • یعنی خَیمۂِ اِجتماع اور شہادت کا صندُوق اور سرپوش جو اُس کے اُوپر رہے گا اور خَیمہ کا سب سامان۔
  • اور میز اور اُس کے ظرُوف اور خالِص سونے کا شمعدان اور اُس کے سب ظرُوف اور بخُور جلانے کی قُربان گاہ۔
  • اور سوختنی قُربانی کی قُربان گاہ اور اُس کے سب ظرُوف اور حَوض اور اُس کی کُرسی۔
  • اور بیل بُوٹے کڑھے ہُوئے جامے اور ہارُو ن کاہِن کے مُقدّس لِباس اور اُس کے بیٹوں کے لِباس تاکہ کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں۔
  • اور مَسح کرنے کا تیل اور مَقدِس کے لِئے خُوشبُودار مصالِح کا بخُور ۔ اِن سبھوں کو وہ جَیسا مَیں نے تُجھے حُکم دِیا ہے وَیسا ہی بنائیں۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • تُو بنی اِسرائیل سے یہ بھی کہہ دینا کہ تُم میرے سبتوں کو ضرُور ماننا ۔ اِس لِئے کہ یہ میرے اور تُمہارے درمیان تُمہاری پُشت در پُشت ایک نِشان رہے گا تاکہ تُم جانو کہ مَیں خُداوند تُمہارا پاک کرنے والا ہُوں۔
  • پس تُم سبت کو ماننا اِس لِئے کہ وہ تُمہارے لِئے مُقدّس ہے ۔ جو کوئی اُس کی بے حُرمتی کرے وہ ضرُور مار ڈالا جائے ۔ جو اُس میں کُچھ کام کرے وہ اپنی قَوم میں سے کاٹ ڈالا جائے۔
  • چھ دِن کام کاج کِیا جائے لیکن ساتواں دِن آرام کا سبت ہے جو خُداوند کے لِئے مُقدّس ہے ۔ جو کوئی سبت کے دِن کام کرے وہ ضرُور مار ڈالا جائے۔
  • پس بنی اِسرائیل سبت کو مانیں اور پُشت در پُشت اُسے دائمی عہد جان کر اُس کا لِحاظ رکھّیں۔
  • میرے اور بنی اِسرائیل کے درمیان یہ ہمیشہ کے لِئے ایک نِشان رہے گا اِس لِئے کہ چھ دِن میں خُداوند نے آسمان اور زمِین کو پَیدا کِیا اور ساتویں دِن آرام کر کے تازہ دَم ہُؤا۔
  • اور جب خُداوند کوہِ سِینا پر مُوسیٰ سے باتیں کر چُکا تو اُس نے اُسے شہادت کی دو لَوحیں دِیں ۔ وہ لَوحیں پتّھر کی اور خُدا کے ہاتھ کی لِکھی ہُوئی تِھیں۔
  • اور جب لوگوں نے دیکھا کہ مُوسیٰ نے پہاڑ سے اُترنے میں دیر لگائی تو وہ ہارُو ن کے پاس جمع ہو کر اُس سے کہنے لگے کہ اُٹھ ہمارے لِئے دیوتا بنا دے جو ہمارے آگے آگے چلے کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ اِس مَرد مُوسیٰ کو جو ہم کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا کیا ہو گیا۔
  • ہارُو ن نے اُن سے کہا تُمہاری بیویوں اور لڑکوں اور لڑکیوں کے کانوں میں جو سونے کی بالِیاں ہیں اُن کو اُتار کر میرے پاس لے آؤ۔
  • چُنانچہ سب لوگ اُن کے کانوں سے سونے کی بالیاں اُتار اُتار کر اُن کو ہارُو ن کے پاس لے آئے۔
  • اور اُس نے اُن کو اُن کے ہاتھوں سے لے کر ایک ڈھالا ہُؤا بچھڑا بنایا جِس کی صُورت چَھینی سے ٹھیک کی ۔ تب وہ کہنے لگے اَے اِسرا ئیل یہی تیرا وہ دیوتا ہے جو تُجھ کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا۔
  • یہ دیکھ کر ہارُو ن نے اُس کے آگے ایک قُربان گاہ بنائی اور اُس نے اِعلان کر دِیا کہ کل خُداوند کے لِئے عِید ہو گی۔
  • اور دُوسرے دِن صُبح سویرے اُٹھ کر اُنہوں نے قُربانیاں چڑھائیں اور سلامتی کی قُربانیاں گُذرانیں ۔ پِھر اُن لوگوں نے بَیٹھ کر کھایا پِیا اور اُٹھ کر کھیل کُود میں لگ گئے۔
  • تب خُداوند نے مُوسیٰ کو کہا نِیچے جا کیونکہ تیرے لوگ جِن کو تُو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا بِگڑ گئے ہیں۔
  • وہ اُس راہ سے جِس کا مَیں نے اُن کو حُکم دِیا تھا بُہت جلد پِھر گئے ہیں ۔ اُنہوں نے اپنے لِئے ڈھالا ہُؤابچھڑا بنایا اور اُسے پُوجا اور اُس کے لِئے قُربانی چڑھا کر یہ بھی کہا کہ اَے اِسرا ئیل یہ تیرا وہ دیوتا ہے جو تُجھ کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ مَیں اِس قَوم کو دیکھتا ہُوں کہ یہ گردن کش قَوم ہے۔
  • اِس لِئے تُو مُجھے اب چھوڑ دے کہ میرا غضب اُن پر بھڑکے اور مَیں اُن کو بھسم کر دُوں اور مَیں تُجھے ایک بڑی قَوم بناؤُں گا۔
  • تب مُوسیٰ نے خُداوند اپنے خُدا کے آگے مِنّت کر کے کہا اَے خُداوند کیوں تیرا غضب اپنے لوگوں پر بھڑکتا ہے جِن کو تُو قُوّتِ عظِیم اور دستِ قَوی سے مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا ہے؟۔
  • مِصری لوگ یہ کیوں کہنے پائیں کہ وہ اُن کو بُرائی کے لِئے نِکال لے گیا تاکہ اُن کو پہاڑوں میں مار ڈالے اور اُن کو رُویِ زمِین پر سے فنا کر دے؟ سو تُو اپنے قہر و غضب سے باز رہ اور اپنے لوگوں سے اِس بُرائی کرنے کے خیال کو چھوڑ دے۔
  • تُو اپنے بندوں ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُو ب کو یاد کر جِن سے تُو نے اپنی ہی قَسم کھا کر یہ کہا تھا کہ مَیں تُمہاری نسل کو آسمان کے تاروں کی مانِند بڑھاؤُں گا اور یہ سارا مُلک جِس کا مَیں نے ذِکر کِیا ہے تُمہاری نسل کو بخشُوں گا کہ وہ سدا اُس کے مالِک رہیں۔
  • تب خُداوند نے اُس بُرائی کے خیال کو چھوڑ دِیا جو اُس نے کہا تھا کہ اپنے لوگوں سے کرے گا۔
  • اور مُوسیٰ شہادت کی دونوں لَوحیں ہاتھ میں لِئے ہُوئے اُلٹا پِھرا اور پہاڑ سے نِیچے اُترا اور وہ لَوحیں اِدھر سے اور اُدھر سے دونوں طرف سے لِکھی ہُوئی تِھیں۔
  • اور وہ لَوحیں خُدا ہی کی بنائی ہُوئی تِھیں اور جو لِکھا ہُؤا تھا وہ بھی خُدا ہی کا لِکھا اور اُن پر کندہ کِیا ہُؤا تھا۔
  • اور جب یشُو ع نے لوگوں کی للکار کی آواز سُنی تو مُوسیٰ سے کہا کہ لشکرگاہ میں لڑائی کا شور ہو رہا ہے۔
  • مُوسیٰ نے کہا یہ آواز نہ تو فتح مندوں کا نعرہ ہے نہ مغلُوبوں کی فریاد بلکہ مُجھے تو گانے والوں کی آواز سُنائی دیتی ہے۔
  • اور لشکرگاہ کے نزدِیک آکر اُس نے وہ بچھڑا اور اُن کا ناچنا دیکھا ۔ تب مُوسیٰ کا غضب بھڑکا اور اُس نے اُن لَوحوں کو اپنے ہاتھوں میں سے پٹک دِیا اور اُن کو پہاڑ کے نِیچے توڑ ڈالا۔
  • اور اُس نے اُس بچھڑے کو جِسے اُنہوں نے بنایا تھا لِیا اور اُس کو آگ میں جلایا اور اُسے بارِیک پِیس کر پانی پر چِھڑکا اور اُسی میں سے بنی اِسرائیل کو پِلوایا۔
  • اور مُوسیٰ نے ہارُو ن سے کہا کہ اِن لوگوں نے تیرے ساتھ کیا کِیا تھا جو تُو نے اِن کو اِتنے بڑے گُناہ میں پھنسا دِیا۔
  • ہارُو ن نے کہا کہ میرے مالِک کا غضب نہ بھڑکے ۔ تُو اِن لوگوں کو جانتا ہے کہ بدی پر تُلے رہتے ہیں۔
  • چُنانچہ اِنہی نے مُجھ سے کہا کہ ہمارے لِئے دیوتا بنا دے جو ہمارے آگے آگے چلے کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ اِس آدمی مُوسیٰ کو جو ہم کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا کیا ہو گیا۔
  • تب مَیں نے اِن سے کہا کہ جِس جِس کے ہاں سونا ہو وہ اُسے اُتار لائے ۔ پس اُنہوں نے اُسے مُجھ کو دِیا اور مَیں نے اُسے آگ میں ڈالا تو یہ بچھڑا نِکل پڑا۔
  • جب مُوسیٰ نے دیکھا کہ لوگ بے قابُو ہو گئے کیونکہ ہارُو ن نے اُن کو بے لگام چھوڑ کر اُن کو اُن کے دُشمنوں کے درمیان ذلِیل کر دِیا۔
  • تو مُوسیٰ نے لشکرگاہ کے دروازہ پر کھڑے ہو کر کہا جو جو خُداوند کی طرف ہے وہ میرے پاس آ جائے ۔ تب سب بنی لاوی اُس کے پاس جمع ہو گئے۔
  • اور اُس نے اُن سے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم اپنی اپنی ران سے تلوار لٹکا کر پھاٹک پھاٹک گُھوم گُھوم کر سارے لشکرگاہ میں اپنے اپنے بھائیوں اور اپنے اپنے ساتھیوں اور اپنے اپنے پڑوسیوں کو قتل کرتے پِھرو۔
  • اور بنی لاوی نے مُوسیٰ کے کہنے کے مُوافِق عمل کِیا ۔ چُنانچہ اُس دِن لوگوں میں سے قریباً تِین ہزار مَرد کھیت آئے۔
  • اور مُوسیٰ نے کہا کہ آج خُداوند کے لِئے اپنے آپ کو مخصُوص کرو بلکہ ہر شخص اپنے ہی بیٹے اور اپنے ہی بھائی کے خِلاف ہو تاکہ وہ تُم کو آج ہی برکت دے۔
  • اور دُوسرے دِن مُوسیٰ نے لوگوں سے کہا کہ تُم نے بڑا گُناہ کِیا اور اب مَیں خُداوند کے پاس اُوپر جاتا ہُوں ۔ شاید مَیں تُمہارے گُناہ کا کفّارہ دے سکُوں۔
  • اور مُوسیٰ خُداوند کے پاس لَوٹ کر گیا اور کہنے لگا ہائے اِن لوگوں نے بڑا گُناہ کِیا کہ اپنے لِئے سونے کا دیوتا بنایا۔
  • اور اب اگر تُو اِن کا گُناہ مُعاف کر دے تو خَیر ورنہ میرا نام اُس کِتاب میں سے جو تُو نے لِکھی ہے مِٹا دے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ جِس نے میرا گُناہ کِیا ہے مَیں اُسی کے نام کو اپنی کِتاب میں سے مِٹاؤں گا۔
  • اب تُو روانہ ہو اور لوگوں کو اُس جگہ لے جا جو مَیں نے تُجھے بتائی ہے ۔ دیکھ میرا فرِشتہ تیرے آگے آگے چلے گا لیکن مَیں اپنے مُطالبہ کے دِن اُن کو اُن کے گُناہ کی سزا دُوں گا۔
  • اور خُداوند نے اُن لوگوں میں مَری بھیجی کیونکہ جو بچھڑا ہارُو ن نے بنایا وہ اُن ہی کا بنوایا ہُؤا تھا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ اُن لوگوں کو اپنے ساتھ لے کر جِن کو تُو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا یہاں سے اُس مُلک کی طرف روانہ ہو جِس کے بارے میں ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُوب سے مَیں نے قَسم کھا کر کہا تھا کہ اِسے مَیں تیری نسل کو دُوں گا۔
  • اور مَیں تیرے آگے آگے ایک فرِشتہ کو بھیجُوں گا اور مَیں کنعانیوں اور امورِیوں اور حِتّیوں اور فرزّیوں اور حوّ یوں اور یبوسیوں کو نِکال دُوں گا۔
  • اُس مُلک میں دُودھ اور شہد بہتا ہے اور چُونکہ تُو گردن کش قَوم ہے اِس لِئے مَیں تیرے بِیچ میں ہو کر نہ چلُوں گا تا اَیسا نہ ہو کہ مَیں تُجھ کو راہ میں فنا کر ڈالُوں۔
  • لوگ اِس وحشت ناک خبر کو سُن کر غمگِین ہُوئے اور کِسی نے اپنے زیور نہ پہنے۔
  • کیونکہ خُداوند نے مُوسیٰ سے کہہ دِیا تھا کہ بنی اِسرائیل سے کہنا کہ تُم گردن کش لوگ ہو ۔ اگر مَیں ایک لمحہ بھی تیرے بِیچ میں ہو کر چلُوں تو تُجھ کو فنا کر دُوں گا ۔ سو تُو اپنے زیور اُتار ڈال تاکہ مُجھے معلُوم ہو کہ تیرے ساتھ کیا کرنا چاہئے۔
  • چُنانچہ بنی اِسرائیل حورِ ب پہاڑ سے لے کر آگے آگے اپنے زیوروں کو اُتارے رہے۔
  • اور مُوسیٰ خَیمہ کو لے کر اُسے لشکرگاہ سے باہر بلکہ لشکرگاہ سے دُور لگا لِیا کرتا تھا اور اُس کا نام خَیمۂِ اِجتماع رکھّا اور جو کوئی خُداوند کا طالِب ہوتا وہ لشکرگاہ کے باہر اُسی خَیمہ کی طرف چلا جاتا تھا۔
  • اور جب مُوسیٰ باہر خَیمہ کی طرف جاتا تو سب لوگ اُٹھ کر اپنے اپنے ڈیرے کے دروازہ پر کھڑے ہو جاتے اور مُوسیٰ کے پِیچھے دیکھتے رہتے تھے جب تک وہ خَیمہ کے اندر داخِل نہ ہو جاتا۔
  • اور جب مُوسیٰ خَیمہ کے اندر چلا جاتا تو ابر کا سُتُون اُتر کر خَیمہ کے دروازہ پر ٹھہرا رہتا اور خُداوند مُوسیٰ سے باتیں کرنے لگتا۔
  • اور سب لوگ ابر کے سُتُون کو خَیمہ کے دروازہ پر ٹھہرا ہُؤا دیکھتے تھے اور سب لوگ اُٹھ اُٹھ کر اپنے اپنے ڈیرے کے دروازہ پر سے اُسے سِجدہ کرتے تھے۔
  • اور جَیسے کوئی شخص اپنے دوست سے بات کرتا ہے وَیسے ہی خُداوند رُوبرُو ہو کر مُوسیٰ سے باتیں کرتا تھا اور مُوسیٰ لشکرگاہ کو لَوٹ آتا تھا پر اُس کا خادِم یشُو ع جو نُون کا بیٹا اور جوان آدمی تھا خَیمہ سے باہر نہیں نِکلتا تھا۔
  • اور مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا دیکھ تُو مُجھ سے کہتا ہے کہ اِن لوگوں کو لے چل پر مُجھے یہ نہیں بتایا کہ تُو کِس کو میرے پاس بھیجے گا حالانکہ تُو نے یہ بھی کہا ہے کہ مَیں تُجھ کو بنام جانتا ہُوں اور تُجھ پر میرے کرم کی نظر ہے۔
  • پس اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو مُجھ کو اپنی راہ بتا جِس سے مَیں تُجھے پہچان لُوں تاکہ مُجھ پر تیرے کرم کی نظر رہے اور یہ خیال رکھ کہ یہ قَوم تیری ہی اُمّت ہے۔
  • تب اُس نے کہا مَیں ساتھ چلُوں گا اور تُجھے آرام دُوں گا۔
  • مُوسیٰ نے کہا اگر تُو ساتھ نہ چلے تو ہم کو یہاں سے آگے نہ لے جا۔
  • کیونکہ یہ کیونکر معلُوم ہو گا کہ مُجھ پر اور تیرے لوگوں پر تیرے کرم کی نظر ہے؟ کیا اِسی طرِیق سے نہیں کہ تُو ہمارے ساتھ ساتھ چلے تاکہ مَیں اور تیرے لوگ رُویِ زمِین کی سب قَوموں سے نِرالے ٹھہریں؟۔
  • خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا مَیں یہ کام بھی جِس کا تُو نے ذِکر کِیا ہے کرُوں گا کیونکہ تُجھ پر میرے کرم کی نظر ہے اور مَیں تُجھ کو بنام پہچانتا ہُوں۔
  • تب وہ بول اُٹھا کہ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں مُجھے اپنا جلال دِکھا دے۔
  • اُس نے کہا مَیں اپنی ساری نیکی تیرے سامنے ظاہِر کرُوں گا اور تیرے ہی سامنے خُداوند کے نام کا اِعلان کرُوں گا اور مَیں جِس پر مہربان ہونا چاہُوں مہربان ہُوں گا اور جِس پر رحم کرنا چاہُوں رحم کرُوں گا۔
  • اور یہ بھی کہا تُو میرا چہرہ نہیں دیکھ سکتا کیونکہ اِنسان مُجھے دیکھ کر زِندہ نہیں رہے گا۔
  • پِھر خُداوند نے کہا دیکھ میرے قرِیب ہی ایک جگہ ہے سو تُو اُس چٹان پر کھڑا ہو۔
  • اور جب تک میرا جلال گُذرتا رہے گا مَیں تُجھے اُس چٹان کے شِگاف میں رکھّوں گا اور جب تک مَیں نِکل نہ جاؤُں تُجھے اپنے ہاتھ سے ڈھانکے رہُوں گا۔
  • اِس کے بعد میں اپنا ہاتھ اُٹھالُوں گا اور تُو میرا پِیچھا دیکھے گا لیکن میرا چہرہ دِکھائی نہیں دے گا۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا پہلی لَوحوں کی مانِند پتّھر کی دو لَوحیں اپنے لِئے تراش لینا اور مَیں اُن لَوحوں پر وُہی باتیں لِکھ دُوں گا جو پہلی لَوحوں پر جِن کو تُو نے توڑ ڈالا مرقُوم تِھیں۔
  • اور صُبح تک تیّار ہو جانا اور سویرے ہی کوہِ سِینا پر آکر وہاں پہاڑ کی چوٹی پر میرے سامنے حاضِر ہونا۔
  • پر تیرے ساتھ کوئی اَور آدمی نہ آئے اور نہ پہاڑ پر کہِیں کوئی دُوسرا شخص دِکھائی دے ۔ بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل بھی پہاڑ کے سامنے چرنے نہ پائیں۔
  • اور مُوسیٰ نے پہلی لَوحوں کی مانِند پتّھر کی دو لَوحیں تراشِیں اور صُبح سویرے اُٹھ کر پتّھر کی دونوں لَوحیں ہاتھ مَیں لِئے ہُوئے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق کوہِ سِینا پر چڑھ گیا۔
  • تب خُداوند ابر میں ہو کر اُترا اور اُس کے ساتھ وہاں کھڑے ہو کر خُداوند کے نام کا اِعلان کِیا۔
  • اور خُداوند اُس کے آگے سے یہ پُکارتا ہُؤا گُذرا خُداوند خُداوند خُدایِ رحیم اور مہربان قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت اور وفا میں غنی۔
  • ہزاروں پر فضل کرنے والا ۔ گُناہ اور تقصِیر اور خطا کا بخشنے والا لیکن وہ مُجرِم کو ہرگِز بری نہیں کرے گا بلکہ باپ دادا کے گُناہ کی سزا اُن کے بیٹوں اور پوتوں کو تِیسری اور چَوتھی پُشت تک دیتا ہے۔
  • تب مُوسیٰ نے جلدی سے سر جُھکا کر سِجدہ کِیا۔
  • اور کہا اَے خُداوند اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ ہمارے بِیچ میں ہو کر چل گو یہ قَوم گردن کش ہے اور تُو ہمارے گُناہ اور خطا کو مُعاف کر اور کو اپنی میِراث کر لے۔
  • اُس نے کہا دیکھ مَیں عہد باندھتا ہُوں کہ تیرے سب لوگوں کے سامنے اَیسی کرامات کرُوں گا جو دُنیا بھر میں اور کِسی قَوم میں کبھی کی نہیں گئیں اور وہ سب لوگ جِن کے بِیچ تُو رہتا ہے خُداوند کے کام کو دیکھیں گے کیونکہ جو مَیں تُم لوگوں سے کرنے کو ہُوں وہ ہیبت ناک کام ہو گا۔
  • آج کے دِن جو حُکم مَیں تُجھے دیتا ہُوں تُو اُسے یاد رکھنا ۔ دیکھ مَیں امورِیوں اور کنعانیوں اور حِتّیوں اور فرزّیوں اور حوّ یوں اور یبوسیوں کو تیرے آگے سے نِکالتا ہُوں۔
  • سو خبردار رہنا کہ جِس مُلک کو تُو جاتا ہے اُس کے باشِندوں سے کوئی عہد نہ باندھنا ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ تیرے لِئے پھندا ٹھہرے۔
  • بلکہ تُم اُن کی قُربان گاہوں کو ڈھا دینا اور اُن کے سُتُونوں کے ٹُکڑے ٹُکڑے کر دینا اور اُن کی یسِیرتوں کو کاٹ ڈالنا۔
  • کیونکہ تُجھ کو کِسی دُوسرے معبُود کی پرستِش نہیں کرنی ہو گی اِس لِئے کہ خُداوند جِس کا نام غیُور ہے وہ خُدایِ غیُور ہے بھی۔
  • سو اَیسا نہ ہو کہ تُو اُس مُلک کے باشِندوں سے کوئی عہد باندھ لے اور جب وہ اپنے معبُودوں کی پَیروی میں زِناکار ٹھہریں اور اپنے معبُودوں کے لِئے قُربانی کریں اور کوئی تُجھ کو دعوت دے اور تُو اُس کی قُربانی میں سے کُچھ کھا لے۔
  • اور تُو اُن کی بیٹِیاں اپنے بیٹوں سے بیاہے اور اُن کی بیٹِیاں اپنے معبُودوں کی پَیروی میں زِناکار ٹھہریں اور تیرے بیٹوں کو بھی اپنے معبُودوں کی پَیروی میں زِناکار بنا دیں۔
  • تُو اپنے لِئے ڈھالے ہُوئے دیوتا نہ بنا لینا۔
  • تُو بے خمِیری روٹی کی عِید مانا کرنا ۔ میرے حُکم کے مُطابِق سات دِن تک ابیب کے مہِینے میں وقتِ مُعیّنہ پر بے خمِیری روٹیاں کھانا کیونکہ ماہِ ابیب میں تُو مِصر سے نِکلا تھا۔
  • سب پہلوٹھے میرے ہیں اور تیرے چَوپایوں میں جو نر پہلوٹھے ہوں کیا بچھڑے کیا برّے سب میرے ہوں گے۔
  • لیکن گدھے کے پہلے بچّے کا فِدیہ برّہ دے کر ہو گا اور اگر تُو فِدیہ دینا نہ چاہے تو اُس کی گردن توڑ ڈالنا پر اپنے سب پہلوٹھے بیٹوں کا فِدیہ ضرُور دینا اور کوئی میرے سامنے خالی ہاتھ دِکھائی نہ دے۔
  • چھ دِن کام کاج کرنا لیکن ساتویں دِن آرام کرنا ۔ ہل جوتنے اور فصل کاٹنے کے مَوسم میں بھی آرام کرنا۔
  • اور تُو گیہُوں کے پہلے پَھل کے کاٹنے کے وقت ہفتوں کی عِید اور سال کے آخِر میں فصل جمع کرنے کی عِید مانا کرنا۔
  • تیرے سب مَرد سال میں تِین بار خُداوند خُداکے آگے جو اِسرا ئیل کا خُدا ہے حاضِر ہوں۔
  • کیونکہ مَیں قَوموں کو تیرے آگے سے نِکال کر تیری سرحدّوں کو بڑھا دُوں گا اور جب سال میں تِین بارتُو خُداوند اپنے خُدا کے آگے حاضِر ہو گا تو کوئی شخص تیری زمِین کا لالچ نہ کرے گا۔
  • تُو میری قُربانی کا خُون خمِیری روٹی کے ساتھ نہ گُذراننا اور عِیدِ فَسح کی قُربانی میں سے کُچھ صُبح تک باقی نہ رہنے دینا۔
  • اپنی زمِین کی پہلی پَیداوار کا پہلا پَھل خُداوند اپنے خُدا کے گھر میں لانا ۔ حلوان کو اُسی کی ماں کے دُودھ میں نہ پکانا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ تُو یہ باتیں لِکھ کیونکہ اِن ہی باتوں کے مفہُوم کے مُطابِق مَیں تُجھ سے اور اِسرا ئیل سے عہد باندھتا ہُوں۔
  • سو وہ چالِیس دِن اور چالِیس رات وہیں خُداوند کے پاس رہا اور نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا اور اُس نے اُن لَوحوں پر اُس عہد کی باتوں کو یعنی دس احکام کو لِکھا۔
  • اور جب مُوسیٰ شہادت کی دونوں لَوحیں اپنے ہاتھ میں لِئے ہُوئے کوہِ سِینا سے اُترا آتا تھا تو پہاڑ سے نِیچے اُترتے وقت اُسے خبر نہ تھی کہ خُداوند کے ساتھ باتیں کرنے کی وجہ سے اُس کا چِہرہ چمک رہا ہے۔
  • اور جب ہارُو ن اور بنی اِسرائیل نے مُوسیٰ پر نظر کی اور اُس کے چِہرہ کو چمکتے دیکھا تو اُس کے نزدِیک آنے سے ڈرے۔
  • تب مُوسیٰ نے اُن کو بُلایا اور ہارُو ن اور جماعت کے سب سردار اُس کے پاس لَوٹ آئے اور مُوسیٰ اُن سے باتیں کرنے لگا۔
  • اور بعد میں سب بنی اِسرائیل نزدِیک آئے اور اُس نے وہ سب احکام جو خُداوند نے کوہِ سِینا پر باتیں کرتے وقت اُسے دِئے تھے اُن کو بتائے۔
  • اور جب مُوسیٰ اُن سے باتیں کر چُکا تو اُس نے اپنے مُنہ پر نقاب ڈال لِیا۔
  • اور جب مُوسیٰ خُداوند سے باتیں کرنے کے لِئے اُس کے سامنے جاتا تو باہر نِکلنے کے وقت تک نقاب کو اُتارے رہتا تھا اور جو حُکم اُسے مِلتا تھا وہ اُسے باہر آکر بنی اِسرائیل کو بتا دیتا تھا۔
  • اور بنی اِسرائیل مُوسیٰ کے چِہرہ کو دیکھتے تھے کہ اُس کے چِہرہ کی جِلد چمک رہی ہے اور جب تک مُوسیٰ خُداوند سے باتیں کرنے نہ جاتا تب تک اپنے مُنہ پر نقاب ڈالے رہتا تھا۔
  • اور مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کو جمع کر کے کہا جِن باتوں پر عمل کرنے کا حُکم خُداوند نے تُم کو دِیا ہے وہ یہ ہیں۔
  • چھ دِن کام کاج کِیا جائے لیکن ساتواں دِن تُمہارے لِئے روزِ مُقدّس یعنی خُداوند کے آرام کا سبت ہو ۔ جو کوئی اُس میں کُچھ کام کرے وہ مار ڈالا جائے۔
  • تُم سبت کے دِن اپنے گھروں میں کہیں بھی آگ نہ جلانا۔
  • اور مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے کہا جِس بات کا حُکم خُداوند نے دِیا ہے وہ یہ ہے کہ۔
  • تُم اپنے پاس سے خُداوند کے لِئے ہدیہ لایا کرو ۔ جِس کِسی کے دِل کی خُوشی ہو وہ خُداوند کا ہدیہ لائے ۔ سونا اور چاندی اور پِیتل۔
  • اور آسمانی رنگ اور ارغوانی رنگ اور سُرخ رنگ کے کپڑے اور مہِین کتان اور بکریوں کی پشم۔
  • اور مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالیں اور تخس کی کھالیں اور کِیکر کی لکڑی۔
  • اور جلانے کا تیل اور مَسح کرنے کے تیل کے لِئے اور خُوشبُودار بخُور کے لِئے مصالِح۔
  • اور افُود اور سِینہ بند کے لِئے سُلیمانی پتّھر اور اَور جڑاؤ پتّھر۔
  • اور تُمہارے درمیان جو رَوشن ضمِیر ہیں وہ آکر وہ چِیزیں بنائیں جِن کا حُکم خُداوند نے دِیا ہے۔
  • یعنی مسکن اور اُس کا خَیمہ اور غِلاف اور اُس کی گُھنڈیاں اور تختے اور بینڈے اور اُس کے سُتُون اور خانے۔
  • صندُوق اور اُس کی چوبیں ۔ سرپوش اور بیچ کا پردہ۔
  • میز اور اُس کی چوبیں اور اُس کے سب ظرُوف اور نذر کی روٹیاں۔
  • اور رَوشنی کے لِئے شمعدان اور اُس کے برتن اور چراغ اور جلانے کا تیل۔
  • اور بخُور جلانے کی قُربان گاہ اور اُس کی چوبیں اور مَسح کرنے کا تیل اور خُوشبُودار بخُور اور مسکن کے دروازہ کے لِئے دروازہ کا پردہ۔
  • اور سوختنی قُربانی کا مذبح اور اُس کے لِئے پِیتل کی جھنجری اور اُس کی چوبیں اور اُس کے سب ظرُوف اور حَوض اور اُس کی کُرسی۔
  • اور صحن کے پردے سُتُونوں سمیت اور اُن کے خانے اور صحن کے دروازہ کا پردہ۔
  • اور مسکن کی میخیں اور صحن کی میخیں اور اُن دونوں کی رسِّیاں۔
  • اور مَقدِس کی خِدمت کے لِئے بیل بُوٹے کڑھے ہُوئے لِباس اور ہارُو ن کاہِن کےلِئے مُقدّ س لِباس اور اُس کے بیٹوں کے لِباس تاکہ وہ کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں۔
  • تب بنی اِسرائیل کی ساری جماعت مُوسیٰ کے پاس سے رُخصت ہُوئی۔
  • اور جِس جِس کا جی چاہا اور جِس جِس کے دِل میں رغبت ہُوئی وہ خَیمۂِ اِجتماع کے کام اور وہاں کی عِبادت اور مُقدّس لِباس کے لِئے خُداوند کا ہدیہ لایا۔
  • اور کیا مَرد کیا عَورت جِتنوں کا دِل چاہا وہ سب جُگنو بالیاں انگشتریاں اور بازُوبند جو سب سونے کے زیور تھے لانے لگے ۔ اِس طریقہ سے لوگوں نے خُداوند کو سونے کا ہدیہ دِیا۔
  • اور جِس جِس کے پاس آسمانی رنگ اور ارغوانی رنگ اور سُرخ رنگ کے کپڑے اور مہِین کتان اور بکریوں کی پشم اور مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالیں اور تخس کی کھالیں تِھیں وہ اُن کو لے آئے۔
  • جِس نے چاندی یا پِیتل کا ہدیہ دینا چاہا وہ وَیسا ہی ہدیہ خُداوند کے لِئے لایا اور جِس کِسی کے پاس کِیکر کی لکڑی تھی وہ اُسی کو لے آیا۔
  • اور جِتنی عَورتیں ہوشیار تِھیں اُنہوں نے اپنے ہاتھوں سے کات کات کر آسمانی ارغوانی اور سُرخ رنگ کے اور مہِین کتان کے تار لا کر دِئے۔
  • اور جِتنی عَورتوں کے دِل حِکمت کی طرف مائِل تھے اُنہوں نے بکریوں کی پشم کاتی۔
  • اور جو سردار تھے وہ افُود اور سِینہ بند کے لِئے سُلیمانی پتّھر اور اَور جڑاؤ پتّھر۔
  • اور رَوشنی اور مَسح کرنے کے تیل اور خُوشبُودار بخُور کے لِئے مصالِح اور تیل لائے۔
  • یُوں بنی اِسرائیل اپنی ہی خُوشی سے خُداوند کے لِئے ہدئے لائے یعنی جِس جِس مَرد یا عَورت کا جی چاہا کہ اِن کاموں کے لِئے جِن کے بننے کا حُکم خُداوند نے مُوسیٰ کی معرفت دِیا تھا کُچھ دے وہ اُنہوں نے دِیا۔
  • اور مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل سے کہا دیکھو خُداوند نے بضلی ا یل بِن اُور ی بِن حُور کو جو یہُودا ہ کے قبیلہ میں سے ہے نام لے کر بُلایا ہے۔
  • اور اُس نے اُسے حِکمت اور فہم اور دانِش اور ہر طرح کی صنعت کے لِئے رُوحُ اﷲ سے معمُور کِیا ہے۔
  • اور صنعت کاری میں اور سونے چاندی اور پِیتل کے کام میں۔
  • اور جڑاؤ پتّھر اور لکڑی کے تراشنے میں غرض ہر ایک نادِر کام کے بنانے میں ماہِر کِیا ہے۔
  • اور اُس نے اُسے اور اَخیسمک کے بیٹے اہلیا ب کو بھی جو دان کے قبیلہ کا ہے ہُنر سِکھانے کی قابلیت بخشی ہے۔
  • اور اُن کے دِلوں میں اَیسی حِکمت بھر دی ہے جِس سے وہ ہر طرح کی صنعت میں ماہِر ہوں اور کندہ کار کا اور ماہِر اُستاد کا اور زردوز کا جو آسمانی ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور مہِین کتان پر گُل کاری کرتا ہے اور جولاہے کا اور ہر طرح کے دستکار کاکام کر سکیں اور عجیب اور نادِر چِیزیں اِیجاد کریں۔
  • پس بضلی ایل اوراہلیا ب اور سب رَوشن ضمِیر آدمی کام کریں جِن کو خُداوند نے حِکمت اور فہم سے مالامال کِیا ہے تاکہ وہ مَقدِس کی عِبادت کے سب کام کو خُداوند کے حُکم کے مُطابِق انجام دیں۔
  • تب مُوسیٰ نے بضلی ایل اور اہلیا ب اور سب رَوشن ضمِیر آدمیوں کو بُلایا جِن کے دِل میں خُداوند نے حِکمت بھر دی تھی یعنی جِن کے دِل میں تحرِیک ہُوئی کہ جا کر کام کریں۔
  • اور جو جو ہدئے بنی اِسرائیل لائے تھے کہ اُن سے مَقدِس کی عِبادت کی چِیزیں بنائی جائیں وہ سب اُنہوں نے مُوسیٰ سے لے لِئے اور لوگ پِھر بھی اپنی خُوشی سے ہر صُبح اُس کے پاس ہدیہ لاتے رہے۔
  • تب وہ سب عقل مند کارِیگر جو مَقدِس کے سب کام بنا رہے تھے اپنے اپنے کام کو چھوڑ کر مُوسیٰ کے پاس آئے۔
  • اور وہ مُوسیٰ سے کہنے لگے کہ لوگ اِس کام کے سر انجام کے لِئے جِس کے بنانے کا حُکم خُداوند نے دِیا ہے ضرُورت سے بُہت زِیادہ لے آئے ہیں۔
  • تب مُوسیٰ نے جو حُکم دِیا اُس کا اِعلان اُنہوں نے تمام لشکرگاہ میں کرا دِیا کہ کوئی مَرد یا عَورت اب سے مَقدِس کے لِئے ہدیہ دینے کی غرض سے کُچھ اور کام نہ بنائے ۔ یُوں وہ لوگ اَور لانے سے روک دِئے گئے۔
  • کیونکہ جو سامان اُن کے پاس پُہنچ چُکا تھا وہ سارے کام کو تیّار کرنے کے لِئے نہ فقط کافی بلکہ زِیادہ تھا۔
  • اور کام کرنے والوں میں جِتنے رَوشن ضمِیر تھے اُنہوں نے مَقدِس کے واسطے بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں کے دس پردے بنائے جِن پر ماہِر اُستاد کے ہاتھ کے کڑھے ہُوئے کرُّوبی تھے۔
  • ہر پردہ کی لمبائی اٹھائِیس ہاتھ اور چَوڑائی چار ہاتھ تھی اور وہ سب پردے ایک ہی ناپ کے تھے۔
  • اور اُس نے پانچ پردے ایک دُوسرے کے ساتھ جوڑ دِئے اور دُوسرے پانچ پردے بھی ایک دُوسرے کے ساتھ جوڑ دِئے۔
  • اور اُس نے ایک بڑے پردہ کے حاشیہ میں اُس کے مِلانے کے رُخ پر آسمانی رنگ کے تُکمے بنائے ۔ اَیسے ہی تُکمے اُس نے دُوسرے بڑے پردہ کی اُس طرف کے حاشیہ میں بنائے جِدھر مِلانے کا رُخ تھا۔
  • پچاس تُکمے اُس نے ایک پردہ میں اور پچاس ہی دُوسرے پردہ کے حاشیہ میں اُس کے مِلانے کے رُخ پر بنائے ۔ یہ تُکمے آپس میں ایک دُوسرے کے مُقابِل تھے۔
  • اور اُس نے سونے کی پچاس گُھنڈیاں بنائِیں اور اُن ہی گُھنڈیوں سے پردوں کو آپس میں اَیسا جوڑ دِیا کہ مسکن مِل کر ایک ہو گیا۔
  • اور بکری کے بالوں سے گیارہ پردے مسکن کے اُوپر کے خَیمہ کے لِئے بنائے۔
  • ہر پردہ کی لمبائی تِیس ہاتھ اور چَوڑائی چار ہاتھ تھی اور وہ گیارہ پردے ایک ہی ناپ کے تھے۔
  • اور اُس نے پانچ پردے تو ایک ساتھ جوڑے اور چھ ایک ساتھ۔
  • اور پچاس تُکمے اُن جڑے ہُوئے پردوں میں سے کنارہ کے پردہ کے حاشیہ میں بنائے اور پچاس ہی تُکمے اُن دُوسرے جڑے ہُوئے پردوں میں سے کنارہ کے پردہ کے حاشیہ میں بنائے۔
  • اور اُس نے پِیتل کی پچاس گُھنڈیاں بھی بنائِیں تاکہ اُن سے اُس خَیمہ کو اَیسا جوڑ دے کہ وہ ایک ہو جائے۔
  • اور خَیمہ کے لِئے ایک غِلاف مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالوں کا اور اُس کے لِئے غِلاف تخس کی کھالوں کا بنایا۔
  • اور اُس نے مسکن کے واسطے کِیکر کی لکڑی کے تختے بنائے کہ کھڑے کِئے جائیں۔
  • ہر تختہ کی لمبائی دس ہاتھ اور چَوڑائی ڈیڑھ ہاتھ تھی۔
  • اور اُس نے ایک ایک تختہ کے لِئے دو دو جڑی ہُوئی چُولیں بنائِیں۔ مسکن کے سب تختوں کی چُولیں اَیسی ہی بنائِیں۔
  • اور مسکن کے لِئے جو تختے بنے تھے اُن میں سے بِیس تختے جنُوبی سِمت میں لگائے۔
  • اور اُس نے اُن بِیسوں تختوں کے نِیچے چاندی کے چالِیس خانے بنائے یعنی ہر تختہ کی دونوں چُولوں کے لِئے دو دو خانے۔
  • اور مسکن کی دُوسری طرف یعنی شِمالی سِمت کے لِئے بِیس تختے بنائے۔
  • اور اُن کے لِئے بھی چاندی کے چالِیس ہی خانے بنائے یعنی ایک ایک تختہ کے نِیچے دو دو خانے۔
  • اور مسکن کے پِچھلے حِصّہ یعنی مغرِبی سِمت کے لِئے چھ تختے بنائے۔
  • اور دو تختے مسکن کے دونوں کونوں کے لِئے پِچھلے حِصّہ میں بنائے۔
  • یہ نِیچے سے دُہرے تھے اور اِسی طرح اُوپر کے سِرے تک آ کر ایک ہی حلقہ میں مِلا دِئے گئے تھے ۔ اُس نے دونوں کونوں کے دونوں تختے اِسی ڈھب کے بنائے۔
  • پس آٹھ تختے تھے اور اُن کے لِئے چاندی کے سولہ خانے یعنی ایک ایک تختہ کے لِئے دو دو خانے۔
  • اور اُس نے کِیکر کی لکڑی کے بینڈے بنائے ۔ پانچ بینڈے مسکن کی ایک طرف کے تختوں کے لِئے۔
  • اور پانچ بینڈے مسکن کی دُوسری طرف کے تختوں کے لِئے اور پانچ بینڈے مسکن کے پچھلے حِصّہ میں مغرِبی طرف کے تختوں کے لِئے بنائے۔
  • اور اُس نے وسطی بینڈے کو اَیسا بنایا کہ تختوں کے بِیچ میں سے ہو کر ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک پُہنچے۔
  • اور تختوں کو سونے سے منڈھا اور سونے کے کڑے بنائے تاکہ بینڈوں کے لِئے خانوں کا کام دیں اور بینڈوں کو سونے سے منڈھا۔
  • اور اُس نے بیچ کا پردہ آسمانی ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنایا جِس پر ماہِر اُستاد کے ہاتھ کے کرُّوبی کڑھے ہُوئے تھے۔
  • اور اُس کے لِئے کِیکر کے چار سُتُون بنائے اور اُن کو سونے سے منڈھا ۔ اُن کے کُنڈے سونے کے تھے اور اُس نے اُن کے لِئے چاندی کے چار خانے ڈھال کر بنائے۔
  • اور اُس نے خَیمہ کے دروازہ کے لِئے ایک پردہ آسمانی ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنایا ۔ وہ بیل بُوٹے دار تھا۔
  • اور اُس کے لِئے پانچ سُتُون کُنڈوں سمیت بنائے اور اُن کے سِروں اور پٹّیوں کو سونے سے منڈھا ۔ اُن کے لِئے جو پانچ خانے تھے وہ پِیتل کے بنے ہُوئے تھے۔
  • اور بضلی ایل نے وہ صندُوق کِیکر کی لکڑی کا بنایا ۔ اُس کی لمبائی ڈھائی ہاتھ اور چَوڑائی ڈیڑھ ہاتھ اور اُونچائی ڈیڑھ ہاتھ تھی۔
  • اور اُس نے اُس کے اندر اور باہر خالِص سونا منڈھا اور اُس کے لِئے گِرداگِرد ایک سونے کا تاج بنایا۔
  • اور اُس نے اُس کے چاروں پایوں پر لگانے کو سونے کے چار کڑے ڈھالے ۔ دو کڑے تو اُس کی ایک طرف اور دو دُوسری طرف تھے۔
  • اور اُس نے کِیکر کی لکڑی کی چوبیں بنا کر اُن کو سونے سے منڈھا۔
  • اور اُن چوبوں کو صندُوق کی دونوں طرف کے کڑوں میں ڈالا تاکہ صندُوق اُٹھایا جائے۔
  • اور اُس نے سرپوش خالِص سونے کا بنایا ۔ اُس کی لمبائی ڈھائی ہاتھ اور چَوڑائی ڈیڑھ ہاتھ تھی۔
  • اور اُس نے سرپوش کے دونوں سِروں پر سونے کے دو کرُّ وبی گھڑ کر بنائے۔
  • ایک کرُّوبی کو اُس نے ایک سِرے پر رکھّا اور دُوسرے کو دُوسرے سِرے پر ۔ دونوں سِروں کے کرُّوبی اور سرپوش ایک ہی ٹُکڑے سے بنے تھے۔
  • اور کرُّوبیوں کے بازُو اُوپر سے پَھیلے ہُوئے تھے اور اُن کے بازُوؤں سے سرپوش ڈھکا ہُؤا تھا اور اُن کرُّوبیوں کے چہرے سرپوش کی طرف اور ایک دُوسرے کے مُقابِل تھے۔
  • اور اُس نے وہ میز کِیکر کی لکڑی کی بنائی ۔ اُس کی لمبائی دو ہاتھ اور چَوڑائی ایک ہاتھ اور اُونچائی ڈیڑھ ہاتھ تھی۔
  • اور اُس نے اُس کو خالِص سونے سے منڈھا اور اُس کے لِئے گِرداگِرد سونے کا ایک تاج بنایا۔
  • اور اُس نے ایک کنگنی چار اُنگل چَوڑی اُس کے چاروں طرف رکھّی اور اُس کنگنی پر گِرداگِرد سونے کا ایک تاج بنایا۔
  • اور اُس نے اُس کے لِئے سونے کے چار کڑے ڈھا ل کراُن کو اُس کے چاروں پایوں کے چاروں کونوں میں لگایا۔
  • یہ کڑے کنگنی کے پاس تھے تاکہ میز اُٹھانے کی چوبوں کے خانوں کا کام دیں۔
  • اور اُس نے میز اُٹھانے کی وہ چوبیں کِیکر کی لکڑی کی بنائِیں اور اُن کو سونے سے منڈھا۔
  • اور اُس نے میز پر کے سب ظرُوف یعنی اُس کے طباق اور چمچے اور بڑے بڑے پیالے اور اُنڈیلنے کے آفتابے خالِص سونے کے بنائے۔
  • اور اُس نے شمعدان خالِص سونے کا بنایا ۔ وہ شمعدان اور اُس کا پایہ اور اُس کی ڈنڈی گھڑے ہُوئے تھے ۔ یہ سب اور اُس کی پیالِیاں اور لٹُّو اور پُھول ایک ہی ٹُکڑے کے بنے ہُوئے تھے۔
  • اور چھ شاخیں اُس کی دونوں طرف سے نِکلی ہُوئی تِھیں ۔ شمعدان کی تِین شاخیں تو اُس کی ایک طرف سے اور تِین شاخیں اُس کی دُوسری طرف سے۔
  • اور ایک شاخ میں بادام کے پُھول کی شکل کی تِین پیالِیاں اور ایک لٹُّو اور ایک پُھول تھا اور دُوسری شاخ میں بھی بادام کے پُھول کی شکل کی تِین پیالِیاں اور ایک لٹُّو اور ایک پُھول تھا ۔ غرض اُس شمعدان کی چھئوں شاخوں میں سب کُچھ اَیسا ہی تھا۔
  • اور خُود شمعدان میں بادام کے پُھول کی شکل کی چار پیالِیاں اپنے اپنے لٹُّو اور پُھول سمیت بنی تِھیں۔
  • اور شمعدان کی چھئوں نِکلی ہُوئی شاخوں میں سے ہر دو دو شاخیں اور ایک ایک لٹُّو ایک ہی ٹُکڑے کے تھے۔
  • اُن کے لٹُّو اور اُن کی شاخیں سب ایک ہی ٹُکڑے کے تھے ۔ سارا شمعدان خالِص سونے کا اور ایک ہی ٹُکڑے کا گھڑا ہُؤا تھا۔
  • اور اُس نے اُس کے لِئے سات چراغ بنائے اور اُس کے گُلگِیر اور گُلدان خالِص سونے کے تھے۔
  • اور اُس نے اُس کو اور اُس کے سب ظُروف کو ایک قِنطار خالِص سونے سے بنایا۔
  • اور اُس نے بخُور جلانے کی قُربان گاہ کِیکر کی لکڑی کی بنائی ۔اُس کی لمبائی ایک ہاتھ اور چَوڑائی ایک ہاتھ تھی ۔ وہ چَوکُھونٹی تھی اور اُس کی اُونچائی دو ہاتھ تھی اور وہ اور اُس کے سِینگ ایک ہی ٹُکڑے کے تھے۔
  • اور اُس نے اُس کے اُوپر کی سطح اور گِرداگِرد کی اطراف اور سِینگوں کو خالِص سونے سے منڈھا اور اُس کے لِئے سونے کا ایک تاج گِرداگِرد بنایا۔
  • اور اُس نے اُس کی دونوں طرف کے دونوں پہلُوؤں میں تاج کے نِیچے سونے کے دو کڑے بنائے جو اُس کے اُٹھانے کی چوبوں کے لِئے خانوں کا کام دیں۔
  • اور چوبیں کِیکر کی لکڑی کی بنائِیں اور اُن کو سونے سے منڈھا۔
  • اور اُس نے مَسح کرنے کا پاک تیل اور خُوشبُودار مصالِح کا خالِص بخُور گندھی کی حِکمت کے مُطابِق تیّار کِیا۔
  • اور اُس نے سوختنی قُربانی کا مذبح کِیکر کی لکڑی کا بنایا ۔ اُس کی لمبائی پانچ ہاتھ اور چَوڑائی پانچ ہاتھ تھی ۔ وہ چَوکُھونٹا تھا اور اُس کی اُونچائی تِین ہاتھ تھی۔
  • اور اُس نے اُس کے چاروں کونوں پر سِینگ بنائے ۔ سِینگ اور وہ مذبح دونوں ایک ہی ٹُکڑے کے تھے اور اُس نے اُس کو پِیتل سے منڈھا۔
  • اور اُس نے مذبح کے سب ظُروف یعنی دیگیں اور بیلچے اور کٹورے اور سیخیں اور انگیٹھیاں بنائِیں ۔ اُس کے سب ظرُوف پِیتل کے تھے۔
  • اور اُس نے مذبح کے لِئے اُس کی چاروں طرف کنارے کے نِیچے پِیتل کی جالی کی جھنجری اِس طرح لگائی کہ وہ اُس کی آدھی دُور تک پُہنچتی تھی۔
  • اور اُس نے پِیتل کی جھنجری کے چاروں کونوں میں لگانے کے لِئے چار کڑے ڈھالے تاکہ چوبوں کے لِئے خانوں کا کام دیں۔
  • اور چوبیں کِیکر کی لکڑی کی بنا کر اُن کو پِیتل سے منڈھا۔
  • اور اُس نے وہ چوبیں مذبح کی دونوں طرف کے کڑوں میں اُس کے اُٹھانے کے لِئے ڈال دِیں ۔ وہ کھوکھلا تختوں کا بنا ہُؤا تھا۔
  • اور جو خِدمت گُذار عَورتیں خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خِدمت کرتی تِھیں اُن کے آئینوں کے پِیتل سے اُس نے پِیتل کا حَوض اور پِیتل ہی کی اُس کی کُرسی بنائی۔
  • پِھر اُس نے صحن بنایا اور جنُوبی سِمت کے لِئے اُس صحن کے پردے بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے تھے اور سب مِلا کر سَو ہاتھ لمبے تھے۔
  • اُن کے لِئے بِیس سُتُون اور اُن کے واسطے پِیتل کے بِیس خانے تھے اور سُتُونوں کے کُنڈے اور پٹّیاں چاندی کی تِھیں۔
  • اور شِمالی سِمت میں بھی وہ سَو ہاتھ لمبے اور اُن کے لِئے بِیس سُتُون اور اُن کے واسطے بِیس ہی پِیتل کے خانے تھے اور سُتُونوں کے کُنڈے اور پٹّیاں چاندی کی تِھیں۔
  • اور مغرِبی سِمت کے لِئے سب پردے مِلا کر پچاس ہاتھ کے تھے ۔ اُن کے لِئے دس سُتُون اور دس ہی اُن کے خانے تھے اور سُتُونوں کے کُنڈے اور پٹّیاں چاندی کی تِھیں۔
  • اور مشرِقی سِمت میں بھی وہ پچاس ہی ہاتھ کے تھے۔
  • اُس کے دروازہ کی ایک طرف پندرہ ہاتھ کے پردے اور اُن کے لِئے تِین سُتُون اور تِین خانے تھے۔
  • اور دُوسری طرف بھی وَیسا ہی تھا ۔ پس صحن کے دروازہ کے اِدھر اور اُدھر پندرہ پندرہ ہاتھ کے پردے تھے ۔ اُن کے لِئے تِین تِین سُتُون اور تِین ہی تِین خانے تھے۔
  • صحن کے گِرداگِرد کے سب پردے بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے بنے ہُوئے تھے۔
  • اور سُتُونوں کے خانے پِیتل کے اور اُن کے کنڈے اور پٹّیاں چاندی کی تِھیں ۔ اُن کے سِرے چاندی سے منڈھے ہُوئے اور صحن کے کُل سُتُون چاندی کی پٹّیوں سے جڑے ہُوئے تھے۔
  • اور صحن کے دروازہ کے پردہ پر بیل بُوٹے کا کام تھا اور وہ آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنا ہُؤا تھا ۔ اُس کی لمبائی بِیس ہاتھ اور اُونچائی صحن کے پردوں کی چَوڑائی کے مُطابِق پانچ ہاتھ تھی۔
  • اُن کے لِئے چار سُتُون اور چار ہی اُن کے واسطے پِیتل کے خانے تھے ۔ اُن کے کُنڈے چاندی کے تھے اور اُن کے سِروں پر چاندی منڈھی ہُوئی تھی اور اُن کی پٹّیاں بھی چاندی کی تِھیں۔
  • اور مسکن کی اور صحن کے گِرداگِرد کی سب میخیں پِیتل کی تِھیں۔
  • اور مسکن یعنی مسکن ِشہادت کے جو سامان لاوِیوں کی خِدمت کے لِئے بنے اور جِن کو مُوسیٰ کے حُکم کے مُطابِق ہارُو ن کاہِن کے بیٹے اِتمر نے گِنا اُن کا حِساب یہ ہے۔
  • بضلی ایل بِن اُور ی بِن حُور نے جو یہُودا ہ کے قبیلہ کا تھا سب کُچھ جو خُداوند نے مُوسیٰ کو فرمایا تھا بنایا۔
  • اور اُس کے ساتھ دان کے قبیلہ کا اہلیا ب بِن اخیسمک تھا جو کندہ کار اور ماہِر کارِیگر تھا اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک کتان پر بیل بُوٹے کاڑھتا تھا۔
  • سب سونا جو مَقدِس کی چِیزوں کے کام میں لگا یعنی ہدیہ کا سونا اُنتِیس قِنطار اور مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے سات سَو تِیس مِثقال تھا۔
  • اور جماعت میں سے گِنے ہُوئے لوگوں کے ہدیہ کی چاندی ایک سَو قِنطار اور مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک ہزار سات سَو پچھتّر مِثقال تھی۔
  • مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے فی آدمی جو نِکل کر شُمار کِئے ہُوؤں میں مِل گیا ایک بیکا یعنی نِیم مِثقال بِیس برس اور اُس سے زِیادہ عُمر کے لوگوں سے لِیا گیا تھا ۔ یہ چھ لاکھ تِین ہزار ساڑھے پانچ سَو مَرد تھے۔
  • اِس سَو قنطار چاندی سے مَقدِس کے اور بِیچ کے پردہ کے خانے ڈھالے گئے ۔ سَو قِنطار سے سَو ہی خانے بنے یعنی ایک ایک قِنطار ایک ایک خانے میں لگا۔
  • اور ایک ہزار سات سَو پچھتّر مِثقال چاندی سے سُتُونوں کے کُنڈے بنے اور اُن کے سِرے منڈھے گئے اور اُن کے لِئے پٹّیاں تیّار ہُوئِیں۔
  • اور ہدیہ کا پِیتل ستّر قِنطار اور دو ہزار چار سَو مِثقال تھا۔
  • اِس سے اُس نے خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ کے خانے اور پِیتل کا مذبح اور اُس کے لِئے پِیتل کی جھنجری اور مذبح کے سب ظُروف۔
  • اور صحن کے گِرداگِرد کے خانے اور صحن کے دروازہ کے خانے اور مسکن کی میخیں اور صحن کی چاروں طرف کی میخیں بنائِیں۔
  • اور اُنہوں نے مَقدِس میں خِدمت کرنے کے لِئے آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ بیل بُوٹے کڑھے ہُوئے لِباس اور ہارُو ن کے واسطے مُقدّس لِباس جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا بنائے۔
  • اور اُس نے سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا افُود بنایا۔
  • اور اُنہوں نے سونا پِیٹ پِیٹ کر پتلے پتلے پتّراور پتّروں کو کاٹ کاٹ کر تار بنائے تاکہ آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان پر ماہِر اُستاد کی طرح اُن سے زردوزی کریں۔
  • اور افُود کو جوڑنے کے لِئے اُنہوں نے دو مونڈھے بنائے اور اُن کے دونوں سِروں کو مِلا کر باندھ دِیا۔
  • اور اُس کے کَسنے کے لِئے کارِیگری سے بُنا ہُؤا کمر بند جو اُس کے اُوپر تھا وہ بھی اُسی ٹُکڑے اور بناوٹ کا تھا یعنی سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنا ہُؤا تھا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔
  • اور اُنہوں نے سُلیمانی پتّھر کاٹ کرصاف کِئے جو سونے کے خانوں میں جڑے گئے اور اُن پر انگشتری کے نقش کی طرح بنی اِسرائیل کے نام کندہ تھے۔
  • اور اُس نے اُن کو افُود کے مونڈھوں پر لگایا تاکہ وہ بنی اِسرائیل کی یادگاری کے پتّھر ہوں جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔
  • اور اُس نے افُود کی بناوٹ کا سِینہ بند تیّار کِیا جو ماہِر اُستاد کے ہاتھ کا کام تھا یعنی وہ سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنا ہُؤا تھا۔
  • وہ چَوکُھونٹا تھا ۔ اُنہوں نے اُس سِینہ بند کو دُہرا بنایا اور دُہرے ہونے پر اُس کی لمبائی ایک بالِشت اور چَوڑائی ایک بالِشت تھی۔
  • اِس پر چار قطاروں میں اُنہوں نے جواہِر جڑے ۔ یاقُوتِ سُرخ اور پُکھراج اور زمُرّد کی قطار تو پہلی قطار تھی۔
  • اور دُوسری قطار میں گوہرِ شب چراغ اور نِیلم اور ہِیرا۔
  • تِیسری قطار میں لشم اور یشم اور یاقُوت۔
  • چَوتھی قطار میں فِیروزہ اور سنگِ سُلیمانی اور زبرجد ۔ یہ سب الگ الگ سونے کے خانوں میں جڑے ہُوئے تھے۔
  • اور یہ پتّھر اِسرا ئیل کے بیٹوں کے ناموں کے شُمار کے مُطابِق بارہ تھے اور انگشتری کے نقش کی طرح بارہ قبیلوں میں سے ایک ایک کا نام الگ الگ ایک ایک پتّھرپر کندہ تھا۔
  • اور اُنہوں نے سِینہ بند پر ڈوری کی طرح گُندھی ہُوئی خالِص سونے کی زنجیریں بنائِیں۔
  • اور اُنہوں نے سونے کے دو خانے اور سونے کے دو کڑے بنائے اور دونوں کڑوں کو سِینہ بند کے دونوں سِروں پر لگایا۔
  • اور سونے کی دونوں گُندھی ہُوئی زنجیریں اُن کڑوں میں پہنائِیں جو سِینہ بند کے سِروں پر تھے۔
  • اور دونوں گُندھی ہُوئی زنجیروں کے باقی دونوں سِروں کو دونوں خانوں میں جڑ کر اُن کو افُود کے دونوں مونڈھوں پر سامنے کے رُخ لگایا۔
  • اور اُنہوں نے سونے کے دو کڑے اَور بنا کر اُن کو سِینہ بند کے دونوں سِروں کے اُس حاشیہ میں لگایا جِس کا رُخ اندر افُود کی طرف تھا۔
  • اور اُنہوں نے سونے کے دو کڑے اَور بنا کر اُن کو افُود کے دونوں مونڈھوں کے سامنے کے حِصّہ میں اندر کے رُخ جہاں افُود جڑا تھا لگایا تاکہ وہ افُود کے کارِیگری سے بُنے ہُوئے پٹکے کے اُوپر رہے۔
  • اور اُنہوں نے سِینہ بند کو لے کر اُس کے کڑوں کو افُود کے کڑوں کے ساتھ ایک نِیلے فِیتے سے اِس طرح باندھا کہ وہ افُود کے کارِیگری سے بُنے ہُوئے پٹکے کے اُوپر رہے اور سِینہ بند ڈِھیلا ہو کر افُود سے الگ نہ ہونے پائے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا۔
  • اور اُس نے افُود کا جُبّہ بُن کر بِالکُل آسمانی رنگ کا بنایا۔
  • اور اُس کا گریبان زِرہ کے گریبان کی طرح بِیچ میں تھا اور اُس کے گِرداگِرد گوٹ لگی ہُوئی تھی تاکہ وہ پھٹ نہ جائے۔
  • اور اُنہوں نے اُس کے دامن کے گھیر میں آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے بٹے ہُوئے تار سے انار بنائے۔
  • اور خالِص سونے کی گھنٹیاں بنا کر اُن کو جُبّہ کے دامن کے گھیر میں چاروں طرف اناروں کے درمِیان لگایا۔
  • پس جُبّہ کے دامن کے سارے گھیر میں خِدمت کرنے کے لِئے ایک ایک گھنٹی تھی اور پِھر ایک ایک انار جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا۔
  • اور اُنہوں نے بارِیک کتان کے بُنے ہُوئے کُرتے ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کے لِئے بنائے۔
  • اور بارِیک کتان کا عمامہ اور بارِیک کتان کی خُوب صُورت پگڑیاں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے پاجامے۔
  • اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان اور آسمانی ۔ ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں کا بیل بُوٹے دار کمر بند بھی بنایا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔
  • اور اُنہوں نے مُقدّس تاج کا پتّر خالِص سونے کا بنا کر اُس پر انگشتری کے نقش کی طرح یہ کندہ کِیا خُداوند کے لِئے مُقدّس۔
  • اور اُسے عمامہ کے ساتھ اُوپر باندھنے کے لِئے اُس میں ایک نِیلا فِیتہ لگایا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔
  • اِس طرح خَیمۂِ اِجتماع کے مسکن کا سب کام ختم ہُؤا اور بنی اِسرائیل نے سب کُچھ جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔
  • اور وہ مسکن کو مُوسیٰ کے پاس لائے یعنی خَیمہ اور اُس کا سارا سامان ۔ اُس کی گُھنڈیاں اور تختے اور بینڈے اور سُتُون اور خانے۔
  • اور گھٹاٹوپ ۔ مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالوں کا غِلاف اور تخس کی کھالوں کا غِلاف اور بِیچ کا پردہ۔
  • شہادت کا صندُوق اور اُس کی چوبیں اور سرپوش۔
  • اور میز اور اُس کے سب ظُروف اور نذر کی روٹی۔
  • اور پاک شمعدان اور اُس کی سجاوٹ کے چراغ اور اُس کے سب ظُروف اور جلانے کا تیل۔
  • اور زرِّین قُربان گاہ اور مَسح کرنے کا تیل اور خُوشبُودار بخُور اور خَیمہ کے دروازہ کا پردہ۔
  • اور پِیتل منڈھا ہُؤا مذبح اور پِیتل کی جھنجری اور اُس کی چوبیں اور اُس کے سب ظُروف اور حَوض اور اُس کی کُرسی۔
  • صحن کے پردے اور اُن کے سُتُون اور خانے اور صحن کے دروازہ کا پردہ اور اُس کی رسِّیاں اور میخیں اور خَیمۂِ اِجتماع کے کام کے لِئے مسکن کی عِبادت کے سب سامان۔
  • اور پاک مقام کی خِدمت کے لِئے کڑھے ہُوئے لِباس اور ہارُو ن کاہِن کے مُقدّس لِباس اور اُس کے بیٹوں کے لِباس جِن کو پہن کر اُن کو کاہِن کی خِدمت کو انجام دینا تھا۔
  • جو کُچھ خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا اُسی کے مُطابِق بنی اِسرائیل نے سب کام بنایا۔
  • اور مُوسیٰ نے سب کام کا مُلاحظہ کِیا اور دیکھا کہ اُنہوں نے اُسے کر لِیا ہے ۔ جَیسا خُداوند نے حُکم دِیا تھا اُنہوں نے سب کُچھ وَیسا ہی کِیا اور مُوسیٰ نے اُن کو برکت دی۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو تُو خَیمۂِ اِجتماع کے مسکن کو کھڑا کر دینا۔
  • اور اُس میں شہادت کا صندُوق رکھ کر صندُوق پر بِیچ کا پردہ کھینچ دینا۔
  • اور میز کو اندر لے جا کر اُس پر کی سب چِیزیں ترتیب سے سجا دینا اور شمعدان کو اندر کر کے اُس کے چراغ رَوشن کر دینا۔
  • اور بخُور جلانے کی زرِّین قُربان گاہ کو شہادت کے صندُوق کے سامنے رکھنا اور مسکن کے دروازہ کا پردہ لگا دینا۔
  • اور سوختنی قُربانی کا مذبح خَیمۂِ اِجتماع کے مسکن کے دروازہ کے سامنے رکھنا۔
  • اور حَوض کو خَیمۂِ اِجتماع اور مذبح کے بِیچ میں رکھ کر اُس میں پانی بھر دینا۔
  • اور صحن کو چاروں طرف سے گھیر کر صحن کے دروازہ میں پردہ لٹکا دینا۔
  • اور مَسح کرنے کا تیل لے کر مسکن کو اور اُس کے اندر کی سب چِیزوں کو مَسح کرنا اور یُوں اُسے اور اُس کے سب ظُروف کو مُقدّس کرنا ۔ تب وہ مُقدّس ٹھہرے گا۔
  • اور تُو سوختنی قُربانی کے مذبح اور اُس کے سب ظُروف کو مَسح کر کے مذبح کو مُقدّس کرنا اور مذبح نِہایت ہی مُقدّس ٹھہرے گا۔
  • اور تُو حَوض اور اُس کی کُرسی کو بھی مَسح کر کے مُقدّس کرنا۔
  • اور ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر لا کر اُن کو پانی سے غُسل دِلانا۔
  • اور ہارُون کو مُقدّس لِباس پہنانا اور اُسے مَسح اور مُقدّس کرنا تاکہ وہ میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دے۔
  • اور اُس کے بیٹوں کو لا کر اُن کو کُرتے پہنانا۔
  • اور جَیسے اُن کے باپ کو مَسح کرے وَیسے ہی اُن کو بھی مَسح کرنا تاکہ وہ میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں اور اُن کا مَسح ہونا اُن کے لِئے نسل در نسل ابدی کہانت کا نِشان ہو گا۔
  • اور مُوسیٰ نے سب کُچھ جَیسا خُداوند نے اُس کو حُکم کِیا تھا اُسی کے مُطابِق کِیا۔
  • اور دُوسرے سال کے پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو مسکن کھڑا کِیا گیا۔
  • اور مُوسیٰ نے مسکن کو کھڑا کِیا اور خانوں کو دھر اُن میں تختے لگا اُن کے بینڈے کھینچ دِئے اور اُس کے سُتُونوں کو کھڑا کر دِیا۔
  • اور مسکن کے اُوپر خَیمہ کو تان دِیا اور خَیمہ پر اُس کا غِلاف چڑھا دِیا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔
  • اور شہادت نامہ کو لے کر صندُوق میں رکھّا اور چوبوں کو صندُوق میں لگا کر سرپوش کو صندُوق کے اُوپر دھرا۔
  • پِھر اُس صندُوق کو مسکن کے اندر لایا اور بِیچ کا پردہ لگا کر شہادت کے صندُوق کو پردہ کے اندر کِیا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔
  • اور میز کو اُس پردہ کے باہر مسکن کی شِمالی سِمت میں خَیمۂِ اِجتماع کے اندر رکھّا۔
  • اور اُس پر خُداوند کے رُوبرُو روٹی سجا کر رکھّی جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔
  • اور خَیمۂِ اِجتماع کے اندر ہی میز کے سامنے مسکن کی جنُوبی سِمت میں شمعدان کو رکھّا۔
  • اور چراغ خُداوند کے رُوبرُو رَوشن کر دِئے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔
  • اور زرِّین قُربان گاہ کو خَیمۂِ اِجتماع کے اندر پردہ کے سامنے رکھّا۔
  • اور اُس پر خُوشبُودار مصالِح کا بخُور جلایا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔
  • اور اُس نے مسکن کے دروازہ میں پردہ لگایا۔
  • اور خَیمۂِ اِجتماع کے مسکن کے دروازہ پر سوختنی قُربانی کا مذبح رکھ کر اُس پر سوختنی قُربانی اور نذرکی قُربانی چڑھائی جَیسا خُداوند نے موُسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔
  • اور اُس نے حَوض کو خَیمۂِ اِجتماع اور مذبح کے بِیچ میں رکھ کر اُس میں دھونے کے لِئے پانی بھر دِیا۔
  • اور مُوسیٰ اور ہارُون اور اُس کے بیٹوں نے اپنے اپنے ہاتھ پاؤں اُس میں دھوئے۔
  • جب جب وہ خَیمۂِ اِجتماع کے اندر داخِل ہوتے اور جب جب وہ مذبح کے نزدِیک جاتے تو اپنے آپ کو دھو کر جاتے تھے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔
  • اور اُس نے مسکن اور مذبح کے گِرداگِرد صحن کو گھیر کر صحن کے دروازہ کا پردہ ڈا ل دِیا ۔ یُوں مُوسیٰ نے اُس کام کو ختم کِیا۔
  • تب خَیمۂِ اِجتماع پر ابر چھا گیا اور مسکن خُداوند کے جلال سے معمُور ہو گیا۔
  • اور مُوسیٰ خَیمۂِ اِجتماع میں داخِل نہ ہو سکا کیونکہ وہ ابر اُس پر ٹھہرا ہُؤا تھا اور مسکن خُداوند کے جلال سے معمُور تھا۔
  • اور بنی اِسرائیل کے سارے سفر میں یہ ہوتا رہا کہ جب وہ ابر مسکن کے اُوپر سے اُٹھ جاتا تو وہ آگے بڑھتے۔
  • پر اگر وہ ابر نہ اُٹھتا تو وہ اُس دِن تک سفر نہیں کرتے تھے جب تک وہ اُٹھ نہ جاتا۔
  • کیونکہ خُداوند کا ابر اِسرا ئیل کے سارے گھرانے کے سامنے اور اُن کے سارے سفر میں دِن کے وقت تو مسکن کے اُوپر ٹھہرا رہتا اور رات کو اُس میں آگ رہتی تھی۔
  • اور خُداوند نے خَیمۂِ اِجتماع میں سے مُوسیٰ کو بُلا کر اُس سے کہا۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ کہ جب تُم میں سے کوئی خُداوند کے لِئے چڑھاوا چڑھائے۔ تو تُم چَوپایوں یعنی گائے بَیل اور بھیڑ بکری کا چڑھاوا چڑھانا۔
  • اگر اُس کا چڑھاوا گائے بَیل کی سوختنی قُربانی ہو تو وہ بے عَیب نر کو لا کر اُسے خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر چڑھائے تاکہ وہ خُود خُداوند کے حضُور مقبُول ٹھہرے۔
  • اور وہ سوختنی قُربانی کے جانور کے سر پر اپنا ہاتھ رکھّے تب وہ اُس کی طرف سے مقبُول ہو گا تاکہ اُس کے لِئے کفّارہ ہو۔
  • اور وہ اُس بچھڑے کو خُداوند کے حضُور ذبح کرے اور ہارُون کے بیٹے جو کاہِن ہیں خُون کو لا کر اُسے اُس مذبح پر گِرداگِرد چِھڑکیں جو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر ہے۔
  • تب وہ اُس سوختنی قُربانی کے جانور کی کھال کھینچے اور اُس کے عُضوعُضو کو کاٹ کر جدا جدا کرے۔
  • پِھر ہارُون کاہِن کے بیٹے مذبح پر آگ رکھّیں اور آگ پر لکڑیاں ترتِیب سے چُن دیں۔
  • اور ہارُون کے بیٹے جو کاہِن ہیں اُس کے اعضا کو اور سر اور چربی کو اُن لکڑیوں پر جو مذبح کی آگ پر ہوں گی ترتِیب سے رکھ دیں۔
  • لیکن وہ اُس کی انتڑیوں اور پایوں کو پانی سے دھو لے تب کاہِن سب کو مذبح پر جلائے کہ وہ سوختنی قُربانی یعنی خُداوند کے لِئے راحت انگیز خُوشبُو کی آتشین قُربانی ہو۔
  • اور اگر اُس کا چڑھاوا ریوڑ میں سے بھیڑ یا بکری کی سوختنی قُربانی ہو تو وہ بے عَیب نر کو لائے۔
  • اور وہ اُسے مذبح کی شِمالی سِمت میں خُداوند کے آگے ذبح کرے اور ہارُون کے بیٹے جو کاہِن ہیں اُس کے خُون کو مذبح پر گِردا گِرد چِھڑکیں۔
  • پِھر وہ اُس کے عضو عضو کو اور سر اور چربی کو کاٹ کر جُدا جُدا کرے اور کاہِن اُن کو ترتِیب سے اُن لکڑیوں پر جو مذبح کی آگ پر ہوں گی چُن دے۔
  • لیکن وہ انتڑیوں اور پایوں کو پانی سے دھو لے تب کاہِن سب کو لے کر مذبح پر جلا دے ۔ وہ سوختنی قُربانی یعنی خُداوند کے لِئے راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ہے۔
  • اور اگر اُس کا چڑھاوا خُداوند کے لِئے پرِندوں کی سوختنی قُربانی ہو تو وہ قُمریوں یا کبُوتر کے بچّوں کا چڑھاوا چڑھائے۔
  • اور کاہِن اُس کو مذبح پر لا کر اُس کا سر مروڑ ڈالے اور اُسے مذبح پر جلا دے اور اُس کا خُون مذبح کے پہلُو پر گِر جانے دے۔
  • اور اُس کے پوٹے کو آلایش سمیت لے جا کر مذبح کی مشرِقی سِمت میں راکھ کی جگہ میں ڈال دے۔
  • اور وہ اُس کے دونوں بازُوؤں کو پکڑ کر اُسے چِیرے پر الگ الگ نہ کرے ۔ تب کاہِن اُسے مذبح پر اُن لکڑیوں کے اُوپر رکھ کر جو آگ پر ہوں گی جلا دے ۔ وہ سوختنی قُربانی یعنی خُداوند کے لِئے راحت انگیز خُوشبُو کی آتشِین قُربانی ہے۔
  • اور اگر کوئی خُداوند کے لِئے نذر کی قُربانی کا چڑھاوا لائے تو اپنے چڑھاوے کے لِئے مَیدہ لے اور اُس میں تیل ڈال کر اُس کے اُوپر لُبان رکھّے۔
  • اور وہ اُسے ہارُون کے بیٹوں کے پاس جو کاہِن ہیں لائے اور تیل مِلے ہُوئے مَیدہ میں سے اِس طرح اپنی مُٹّھی بھر کر نِکالے کہ سب لُبان اُس میں آ جائے ۔ تب کاہِن اُسے نذر کی قُربانی کی یادگاری کے طَور پر مذبح کے اُوپر جلائے ۔ یہ خُداوند کے لِئے راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ہو گی۔
  • اور جو کُچھ اُس نذر کی قُربانی میں سے باقی رہ جائے وہ ہارُون اور اُس کے بیٹوں کا ہو گا ۔ یہ خُداوند کی آتِشِین قُربانیوں میں پاکترین چِیز ہے۔
  • اور جب تُو تنُور کا پکا ہُؤا نذر کی قُربانی کا چڑھاوا لائے تو وہ تیل مِلے ہُوئے مَیدہ کے بے خمِیری گِردے یا تیل چُپڑی ہُوئی بے خمِیری چپاتیاں ہوں۔
  • اور اگر تیری نذر کی قُربانی کا چڑھاوا توے کا پکا ہُؤا ہو تو وہ تیل مِلے ہُوئے بے خمِیری مَیدہ کا ہو۔
  • اُس کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر کے اُس پر تیل ڈالنا تو وہ نذر کی قُربانی ہو گی۔
  • اور اگر تیری نذر کی قُربانی کا چڑھاوا کڑاہی کا تلا ہُؤا ہو تو وہ مَیدہ سے تیل میں بنایا جائے۔
  • تُو اِن چِیزوں کی نذر کی قُربانی کا چڑھاوا خُداوند کے پاس لانا ۔ وہ کاہِن کو دِیا جائے اور وہ اُسے مذبح کے پاس لائے۔
  • اور کاہِن اُس نذر کی قُربانی میں سے اُس کی یادگاری کا حِصّہ اُٹھا کر مذبح پر جلائے ۔ یہ خُداوند کے لِئے راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ہو گی۔
  • اور جو کُچھ اُس نذر کی قُربانی میں سے بچ رہے وہ ہارُون اور اُس کے بیٹوں کا ہو گا ۔ یہ خُداوند کی آتِشِین قُربانیوں میں پاکترین چِیز ہے۔
  • کوئی نذر کی قُربانی جو تُم خُداوند کے حضُور چڑھاؤ وہ خمِیر مِلا کر نہ بنائی جائے ۔ تُم کبھی آتِشِین قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور خمِیر یا شہد نہ جلانا۔
  • تُم اِن کو پہلے پَھلوں کے چڑھاوے کے طَور پر خُداوند کے حضُور لانا ۔ پر راحت انگیز خُوشبُو کے لِئے وہ مذبح پر نہ چڑھائے جائیں۔
  • اور تُو اپنی نذر کی قُربانی کے ہر چڑھاوے کو نمکین بنانا اور اپنی کِسی نذر کی قُربانی کو اپنے خُدا کے عہد کے نمک بغَیرنہ رہنے دینا ۔ اپنے سب چڑھاووں کے ساتھ نمک بھی چڑھانا۔
  • اور اگر تُو پہلے پَھلوں کی نذر کا چڑھاوا خُداوند کے حضُور چڑھائے تو اپنے پہلے پَھلوں کی نذر کے چڑھاوے کے لِئے اناج کی بُھنی ہُوئی بالیں یعنی ہری ہری بالوں میں سے ہاتھ سے مَل کر نِکالے ہُوئے اناج کو چڑھانا۔
  • اور اُس میں تیل ڈالنا اور اُس کے اُوپر لُبان رکھنا تو وہ نذر کی قُربانی ہو گی۔
  • اور کاہِن اُس کی یادگاری کے حِصّہ کو یعنی تھوڑے سے مَل کر نِکالے ہُوئے دانوں کو اور تھوڑے سے تیل کو اور سارے لُبان کو جلا دے ۔ یہ خُداوند کے لِئے آتِشِین قُربانی ہو گی۔
  • اور اگر اُس کا چڑھاوا سلامتی کا ذبِیحہ ہو اور وہ گائے بَیل میں سے کِسی کو چڑھائے تو خواہ وہ نر ہو یا مادہ پر جو بے عَیب ہو اُسی کو وہ خُداوند کے حضُور چڑھائے۔
  • اور وہ اپنا ہاتھ اپنے چڑھاوے کے جانور کے سر پر رکھّے اور خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر اُسے ذبح کرے اور ہارُون کے بیٹے جو کاہِن ہیں اُس کے خُون کو مذبح پر گِرداگِرد چِھڑکیں۔
  • اور وہ سلامتی کے ذبِیحہ میں سے خُداوند کے لِئے آتِشِین قُربانی گُذرانے یعنی جِس چربی سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں۔
  • اور وہ ساری چربی جو انتڑیوں پر لِپٹی رہتی ہے اور دونوں گُردے اور اُن کے اُوپر کی چربی جو کمر کے پاس رہتی ہے اور جِگر پر کی جِھلّی گُردوں سمیت اِن سبھوں کو وہ جُدا کرے۔
  • اور ہارُون کے بیٹے اُنہیں مذبح پر سوختنی قُربانی کے اُوپر جلائیں جو اُن لکڑیوں پر ہو گی جو آگ کے اُوپر ہیں۔ یہ خُداوند کے لِئے راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ہے۔
  • اور اگر اُس کا سلامتی کے ذبِیحے کا چڑھاوا خُداوند کے لِئے بھیڑ بکری میں سے ہو تو خواہ وہ نر ہو یا مادہ پر جو بے عَیب ہو اُسی کو وہ چڑھائے۔
  • اگر وہ برّہ چڑھاتا ہو تو اُسے خُداوند کے حضُور چڑھائے۔
  • اور اپنا ہاتھ اپنے چڑھاوے کے جانور کے سر پر رکھّے اور اُسے خَیمۂِ اِجتماع کے سامنے ذبح کرے اور ہارُون کے بیٹے اُس کے خُون کو مذبح پر گِرداگِرد چِھڑکیں۔
  • اور وہ سلامتی کے ذبِیحہ میں سے خُداوند کے لِئے آتِشِین قُربانی گُذرانے یعنی اُس کی پُوری چربی بھری دُم کو وہ ریڑھ کے پاس سے الگ کرے اور جِس چربی سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں اور وہ ساری چربی جو انتڑیوں پر لِپٹی رہتی ہے۔
  • اور دونوں گُردے اور اُن کے اُوپر کی چربی جو کمر کے پاس رہتی ہے اور جِگر پر کی جِھلّی گُردوں سمیت اِن سبھوں کو وہ الگ کرے۔
  • اور کاہِن اِنہیں مذبح پر جلائے ۔ یہ اُس آتِشِین قُربانی کی غِذا ہے جو خُداوند کو گُذرانی جاتی ہے۔
  • اور اگر وہ بکرا یا بکری چڑھاتا ہو تو اُسے خُداوند کے حضُور چڑھائے۔
  • اور وہ اپنا ہاتھ اُس کے سر پر رکھّے اور اُسے خَیمۂِ اِجتماع کے سامنے ذبح کرے اور ہارُون کے بیٹے اُس کے خُون کو مذبح پر گِرداگِرد چِھڑکیں۔
  • اور وہ اُس میں سے اپنا چڑھاوا آتِشِین قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانے یعنی جِس چربی سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں اور وہ سب چربی جو انتڑیوں پر لِپٹی رہتی ہے۔
  • اور دونوں گُردے اور اُن کے اُوپر کی چربی جو کمر کے پاس رہتی ہے اور جگر پر کی جِھلّی گُردوں سمیت اِن سبھوں کو وہ الگ کرے۔
  • اور کاہِن اِن کو مذبح پر جلائے ۔ یہ اُس آتِشِین قُربانی کی غِذا ہے جو راحت انگیز خُوشبُو کے لِئے ہوتی ہے ۔ ساری چربی خُداوند کی ہے۔
  • یہ تُمہاری سب سکُونت گاہوں میں نسل در نسل ایک دائمی قانُون رہے گا کہ تُم چربی یا خُون مُطلق نہ کھاؤ۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ کہ اگر کوئی اُن کاموں میں سے جِن کو خُداوند نے منع کِیا ہے کِسی کام کو کرے اور اُس سے نادانِستہ خطا ہو جائے۔
  • اگر کاہِن ممسُوح اَیسی خطا کرے جِس سے قَوم مُجرِم ٹھہرتی ہو تو وہ اپنی اُس خطا کے واسطے جو اُس نے کی ہے ایک بے عَیب بچھڑا خطا کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانے۔
  • وہ اُس بچھڑے کو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خُداوند کے آگے لائے اور بچھڑے کے سر پر اپنا ہاتھ رکھّے اور اُس کو خُداوند کے آگے ذبح کرے۔
  • اور وہ کاہِن ممسُوح اُس بچھڑے کے خُون میں سے کُچھ لے کر اُسے خَیمۂِ اِجتماع میں لے جائے۔
  • اور کاہِن اپنی اُنگلی خُون میں ڈبو ڈبو کر اور خُون میں سے لے لے کر اُسے مَقدِس کے پردہ کے سامنے سات بار خُداوند کے آگے چِھڑکے۔
  • اور کاہِن اُسی خُون میں سے خُوشبُودار بخُور جلانے کی قُربان گاہ کے سِینگوں پر جو خَیمۂِ اِجتماع میں ہے خُداوند کے آگے لگائے اور اُس بچھڑے کے باقی سب خُون کو سوختنی قُربانی کے مذبح کے پایہ پر جو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر ہے اُنڈیل دے۔
  • پِھر وہ خطا کی قُربانی کے بچھڑے کی سب چربی کو اُس سے الگ کرے یعنی جِس چربی سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں اور وہ سب چربی جو انتڑیوں پر لِپٹی رہتی ہے۔
  • اور دونوں گُردے اور اُن کے اُوپر کی چربی جو کمر کے پاس رہتی ہے اور جِگر پر کی جِھلّی گُردوں سمیت اِن سبھوں کو وہ وَیسے ہی الگ کرے۔
  • جَیسے سلامتی کے ذبِیحہ کے بچھڑے سے وہ الگ کِئے جاتے ہیں اور کاہِن اُن کو سوختنی قُربانی کے مذبح پر جلائے۔
  • اور اُس بچھڑے کی کھال اور اُس کا سب گوشت اور سر اور پائے اور انتڑیاں اور گوبر۔
  • یعنی پُورے بچھڑے کو لشکرگاہ کے باہر کِسی صاف جگہ میں جہاں راکھ پڑتی ہے لے جائے اور سب کُچھ لکڑیوں پر رکھ کر آگ سے جلائے ۔ وہ وہیں جلایا جائے جہاں راکھ ڈالی جاتی ہے۔
  • اگر بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے انجانے چُوک ہو جائے اور یہ بات جماعت کی آنکھوں سے چُھپی تو ہو تَو بھی وہ اُن کاموں میں سے جِنہیں خُداوند نے منع کِیا ہے کِسی کام کو کر کے مُجرِم ہو گئی ہو۔
  • تو اُس خطا کے جِس کے وہ قصُوروار ہوں معلُوم ہو جانے پر جماعت ایک بچھڑا خطا کی قُربانی کے طَور پر چڑھانے کے لِئے خَیمۂِ اِجتماع کے سامنے لائے۔
  • اور جماعت کے بزُرگ اپنے اپنے ہاتھ خُداوند کے آگے اُس بچھڑے کے سر پر رکھّیں اور بچھڑا خُداوند کے آگے ذبح کِیا جائے۔
  • اور کاہِن ممسُوح اُس بچھڑے کے خُون میں سے کُچھ خَیمۂِ اِجتماع میں لے جائے۔
  • اور کاہِن اپنی اُنگلی اُس خُون میں ڈبو ڈبو کر اُسے پردہ کے سامنے سات بار خُداوند کے آگے چِھڑکے۔
  • اور اُسی خُون میں سے مذبح کے سِینگوں پر جو خُداوند کے آگے خَیمۂِ اِجتماع میں ہے لگائے اور باقی سارا خُون سوختنی قُربانی کے مذبح کے پایہ پر جو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر ہے اُنڈیل دے۔
  • اور اُس کی سب چربی اُس سے الگ کر کے اُسے مذبح پر جلائے۔
  • وہ بچھڑے سے یہی کرے یعنی جو کُچھ خطا کی قُربانی کے بچھڑے سے کِیا تھا وُہی اِس بچھڑے سے کرے ۔ یُوں کاہِن اُن کے لِئے کفّارہ دے تو اُنہیں مُعافی مِلے گی۔
  • اور وہ اُس بچھڑے کو لشکرگاہ کے باہر لے جا کر جلائے جَیسے پہلے بچھڑے کو جلایا تھا ۔ یہ جماعت کی خطا کی قُربانی ہے۔
  • اور جب کِسی سردار سے خطا سرزد ہو اور وہ اُن کاموں میں سے جِنہیں خُداوند نے منع کِیا ہے کِسی کام کو نادانِستہ کر بَیٹھے اور مُجرِم ہو جائے۔
  • تو جب وہ خطا جو اُس سے سرزد ہُوئی ہے اُسے بتا دی جائے تو وہ ایک بے عَیب بکرا اپنی قُربانی کے واسطے لائے۔
  • اور اپنا ہاتھ اُس بکرے کے سر پر رکھّے اور اُسے اُس جگہ ذبح کرے جہاں سوختنی قُربانی کے جانور خُداوند کے آگے ذبح کرتے ہیں ۔ یہ خطا کی قُربانی ہے۔
  • اور کاہِن خطا کی قُربانی کا کُچھ خُون اپنی اُنگلی پر لے کر اُسے سوختنی قُربانی کے مذبح کے سِینگوں پر لگائے اور اُس کا باقی سب خُون سوختنی قُربانی کے مذبح کے پایہ پر اُنڈیل دے۔
  • اور سلامتی کے ذبِیحہ کی چربی کی طرح اُس کی سب چربی مذبح پر جلائے ۔ یُوں کاہِن اُس کی خطا کا کفّارہ دے تو اُسے مُعافی مِلے گی۔
  • اور اگر کوئی عام آدمیوں میں سے نادانِستہ خطا کرے اور اُن کاموں میں سے جِنہیں خُداوند نے منع کِیا ہے کِسی کام کو کر کے مُجرِم ہو جائے۔
  • تُوجب وہ خطا جو اُس نے کی اُسے بتا دی جائے تو وہ اپنی اُس خطا کے واسطے جو اُس سے سرزد ہُوئی ہے ایک بے عَیب بکری لائے۔
  • اور وہ اپنا ہاتھ خطا کی قُربانی کے جانور کے سر پر رکھّے اور خطا کی قُربانی کے اُس جانور کو سوختنی قُربانی کی جگہ پر ذبح کرے۔
  • اور کاہِن اُس کا کُچھ خُون اپنی اُنگلی پر لے کر اُسے سوختنی قُربانی کے مذبح کے سِینگوں پر لگائے اور اُس کا باقی سب خُون مذبح کے پایہ پر اُنڈیل دے۔
  • اور وہ اُس کی ساری چربی کو الگ کرے جَیسے سلامتی کے ذبِیحہ کی چربی الگ کی جاتی ہے اور کاہِن اُسے مذبح پر راحت انگیز خُوشبُو کے طَور پر خُداوند کے لِئے جلائے ۔ یُوں کاہِن اُس کے لِئے کفّارہ دے تو اُسے مُعافی مِلے گی۔
  • اور اگر خطا کی قُربانی کے لِئے اُس کا چڑھاوا برّہ ہو تو وہ بے عَیب مادہ لائے۔
  • اور اپنا ہاتھ خطا کی قُربانی کے جانور کے سر پر رکھّے اور اُسے خطا کی قُربانی کے طَور پر اُس جگہ ذبح کرے جہاں سوختنی قُربانی ذبح کرتے ہیں۔
  • اور کاہِن خطا کی قُربانی کا کُچھ خُون اپنی اُنگلی پر لے کر اُسے سوختنی قُربانی کے مذبح کے سِینگوں پر لگائے اور اُس کا باقی سب خُون مذبح کے پایہ پر اُنڈیل دے۔
  • اور اُس کی سب چربی کو الگ کرے جَیسے سلامتی کے ذبِیحہ کے برّہ کی چربی الگ کی جاتی ہے اور کاہِن اُس کو مذبح پر خُداوند کی آتِشِین قُربانیوں کے اُوپر جلائے ۔ یُوں کاہِن اُس کے لِئے اُس کی خطا کا جو اُس سے ہُوئی ہے کفّارہ دے تو اُسے مُعافی مِلے گی۔
  • اور اگر کوئی اِس طرح خطا کرے کہ وہ گواہ ہو اور اُسے قَسم دی جائے کہ آیا اُس نے کُچھ دیکھا یا اُسے کُچھ معلُوم ہے اور وہ نہ بتائے تو اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔
  • یا اگر کوئی شخص کِسی ناپاک چِیز کو چُھو لے خواہ وہ ناپاک جانور یا ناپاک چَوپائے یا ناپاک رینگنے والے جاندار کی لاش ہو تو چاہے اُسے معلُوم بھی نہ ہو کہ وہ ناپاک ہو گیا ہے تو بھی وہ مُجرِم ٹھہرے گا۔
  • یا اگر وہ اِنسان کی اُن نجاستوں میں سے جِن سے وہ نجِس ہو جاتا ہے کِسی نجاست کو چُھو لے اور اُسے معلُوم نہ ہو تو وہ اُس وقت مُجرِم ٹھہرے گا جب اُسے معلُوم ہو جائے گا۔
  • یا اگر کوئی بغَیر سوچے اپنی زُبان سے بُرائی یا بھلائی کرنے کی قَسم کھا لے تو قَسم کھا کر وہ آدمی چاہے کَیسی ہی بات بغَیر سوچے کہہ دے بشرطیکہ اُسے معلُوم نہ ہو تو اَیسی بات میں مُجرِم اُس وقت ٹھہرے گا جب اُسے معلُوم ہو جائے گا۔
  • اور جب وہ اِن باتوں میں سے کِسی میں مُجرِم ہو تو جِس امر میں اُس سے خطا ہُوئی ہے وہ اُس کا اِقرار کرے۔
  • اور خُداوند کے حضُور اپنے جُرم کی قُربانی لائے یعنی جو خطا اُس سے ہُوئی ہے اُس کے لِئے ریوڑ میں سے ایک مادہ یعنی ایک بھیڑ یا بکری خطا کی قُربانی کے طَور پر گُذرانے اور کاہِن اُس کی خطا کا کفّارہ دے۔
  • اور اگر اُسے بھیڑ دینے کا مقدُور نہ ہو تو وہ اپنی خطا کے لِئے جُرم کی قُربانی کے طَور پر دو قُمریاں یا کبُوتر کے دو بچّے خُداوند کے حضُور گُذرانے ۔ ایک خطا کی قُربانی کے لِئے اور دُوسرا سوختنی قُربانی کے لِئے۔
  • وہ اُنہیں کاہِن کے پاس لے آئے جو پہلے اُسے جو خطا کی قُربانی کے لِئے ہے گُذرانے اور اُس کا سر گردن کے پاس سے مروڑ ڈالے پر اُسے الگ نہ کرے۔
  • اور خطا کی قُربانی کا کُچھ خُون مذبح کے پہلُو پر چِھڑکے اور باقی خُون کو مذبح کے پایہ پر گِرجانے دے ۔ یہ خطا کی قُربانی ہے۔
  • اور دُوسرے پرندے کو حُکم کے مُوافِق سوختنی قُربانی کے طَور پر چڑھائے ۔ یُوں کاہِن اُس کی خطا کا جو اُس نے کی ہے کفّارہ دے تو اُسے مُعافی مِلے گی۔
  • اور اگر اُسے دو قُمریاں یا کبُوتر کے دو بچّے لانے کا بھی مقدُور نہ ہو تو اپنی خطا کے واسطے اپنے چڑھاوے کے طَور پر ایفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر مَیدہ خطا کی قُربانی کے لِئے لائے ۔ اُس پر نہ تو وہ تیل ڈالے نہ لُبان رکھّے کیونکہ یہ خطا کی قُربانی ہے۔
  • وہ اُسے کاہِن کے پاس لائے اور کاہِن اُس میں سے اپنی مُٹّھی بھر کر اُس کی یادگاری کا حِصّہ مذبح پر خُداوند کی آتِشِین قُربانی کے اُوپر جلائے ۔ یہ خطا کی قُربانی ہے۔
  • یُوں کاہِن اُس کے لِئے اِن باتوں میں سے جِس کِسی میں اُس سے خطا ہُوئی ہے اُس خطا کا کفّارہ دے تو اُسے مُعافی مِلے گی اور جو کُچھ باقی رہ جائے گا وہ نذر کی قُربانی کی طرح کاہِن کا ہو گا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • اگر خُداوند کی پاک چِیزوں میں کِسی سے تقصِیر ہو اور وہ نادانِستہ خطا کرے تو وہ اپنے جُرم کی قُربانی کے طَور پر ریوڑ میں سے بے عَیب مینڈھا خُداوند کے حضُور چڑھائے ۔ جُرم کی قُربانی کے لِئے اُس کی قیمت مَقدِس کی مِثقال کےحِساب سے چاندی کی اُتنی ہی مِثقالیں ہوں جِتنی تُو مُقرّ ر کر دے۔
  • اور جِس پاک چِیز میں اُس سے تقصِیر ہُوئی ہے وہ اُس کا مُعاوضہ دے اور اُس میں پانچواں حِصّہ اَور بڑھا کر اُسے کاہِن کے حوالہ کرے ۔ یُوں کاہِن جُرم کی قُربانی کا مینڈھا چڑھا کر اُس کا کفّارہ دے تو اُسے مُعافی مِلے گی۔
  • اور اگر کوئی خطا کرے اور اُن کاموں میں سے جِنہیں خُداوند نے منع کِیا ہے کِسی کام کو کرے تو چاہے وہ یہ بات جانتا بھی نہ ہو تَو بھی مُجرِم ٹھہرے گا اور اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔
  • پس وہ ریوڑ میں سے ایک بے عَیب مینڈھا اُتنے ہی دام کا جو تُو مُقرّر کر دے جُرم کی قُربانی کے طَور پر کاہِن کے پاس لائے ۔ یُوں کاہِن اُس کی اُس بات کا جِس میں اُس سے نادانِستہ چُوک ہو گئی کفّارہ دے تو اُسے مُعافی مِلے گی۔
  • یہ جُرم کی قُربانی ہے کیونکہ وہ یقیناً خُداوند کے آگے مُجرِم ہے۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • اگر کِسی سے یہ خطا ہو کہ وہ خُداوند کا قصُور کرے اور امانت یا لین دین یا لُوٹ کے مُعاملہ میں اپنے ہمسایہ کو فریب دے یا اپنے ہمسایہ پر ظُلم کرے۔
  • یا کِسی کھوئی ہُوئی چِیز کو پا کر فریب دے اور جُھوٹی قَسم بھی کھا لے پس اِن میں سے خواہ کوئی بات ہو جِس میں کِسی شخص سے خطا ہو گئی ہے۔
  • سو اگر اُس سے خطا ہُوئی ہے اور وہ مُجرِم ٹھہرا ہے تو جو چِیز اُس نے لُوٹی یا جو چِیز اُس نے ظُلم کر کے چِھینی یا جو چِیز اُس کے پاس امانت تھی یا جو کھوئی ہُوئی چِیز اُسے مِلی۔
  • یا جِس چِیز کے بارے میں اُس نے جُھوٹی قَسم کھائی اُس چِیز کو وہ ضرُور پُورا پُورا واپس کرے اور اصل کے ساتھ پانچواں حِصّہ بھی بڑھا کر دے ۔ جِس دِن یہ معلُوم ہو کہ وہ مُجرِم ہے اُسی دِن وہ اُسے اُس کے مالِک کو واپس دے۔
  • اور اپنےجُرِم کی قُربانی خُداوند کے حضُور چڑھائے اور جِتنا دام تُو مُقرّ ر کرے اُتنے دام کا ایک بے عَیب مینڈھا ریوڑ میں سے جُرِم کی قُربانی کے طَور پر کاہِن کے پاس لائے۔
  • یُوں کاہِن اُس کے لِئے خُداوند کے حضُور کفّارہ دے تو جِس کام کو کر کے وہ مُجرِم ٹھہرا ہے اُس کی اُسے مُعافی مِلے گی۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • ہارُون اور اُس کے بیٹوں کو یُوں حُکم دے کہ سوختنی قُربانی کے بارے میں شرع یہ ہے کہ سوختنی قُربانی مذبح کے اُوپر آتِشدان پر تمام رات صُبح تک رہے اور مذبح کی آگ اُس پر جلتی رہے۔
  • اور کاہِن اپنا کتان کا لِباس پہنے اور کتان کے پاجامے کو اپنے تن پر ڈالے اور آگ نے جو سوختنی قُربانی کو مذبح پر بھسم کر کے راکھ کر دِیا ہے اُس راکھ کو اُٹھا کر اُسے مذبح کی ایک طرف رکھّے۔
  • پِھر وہ اپنے لِباس کو اُتار کر دُوسرے کپڑے پہنے اور اُس راکھ کو اُٹھا کر لشکرگاہ کے باہر کِسی صاف جگہ میں لے جائے۔
  • اور مذبح پر آگ جلتی رہے اور کبھی بُجھنے نہ پائے اور کاہِن ہر صُبح کو اُس پر لکڑیاں جلا کر سوختنی قُربانی کو اُس کے اُوپر چُن دے اور سلامتی کے ذبِیحوں کی چربی کو اُس کے اُوپر جلایا کرے۔
  • مذبح پر آگ ہمیشہ جلتی رکھّی جائے ۔ وہ کبھی بُجھنے نہ پائے۔
  • اور نذر کی قُربانی کے بارے میں شرع یہ ہے کہ ہارُون کے بیٹے اُسے مذبح کے آگے خُداوند کے حضُور گُذرانیں۔
  • اور وہ نذر کی قُربانی میں سے اپنی مُٹّھی بھر اِس طرح نِکالے کہ اُس میں تھوڑا سا مَیدہ اور کُچھ تیل جو اُس میں پڑا ہو گا اور نذر کی قُربانی کا سب لُبان آ جائے اور اِس یادگاری کے حِصّہ کو مذبح پر خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو کے طَور پر جلائے۔
  • اور جو باقی بچے اُسے ہارُون اور اُس کے بیٹے کھائیں ۔ وہ بغیر خمِیر کے پاک جگہ میں کھایا جائے یعنی وہ خَیمۂِ اِجتماع کے صحن میں اُسے کھائیں۔
  • وہ خمِیر کے ساتھ پکایا نہ جائے ۔ مَیں نے یہ اپنی آتِشِین قُربانیوں میں سے اُن کا حِصّہ دِیا ہے اور یہ خطا کی قُربانی اور جُرم کی قُربانی کی طرح نِہایت پاک ہے۔
  • ہارُون کی اَولاد کے سب مَرد اُس میں سے کھائیں ۔ تُمہاری پُشت در پُشت خُداوند کی آتِشِین قُربانیوں میں سے یہ اُن کا حق ہو گا ۔ جو کوئی اُنہیں چُھوئے وہ پاک ٹھہرے گا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • جِس دِن ہارُون کو مَسح کِیا جائے اُس دِن وہ اور اُس کے بیٹے خُداوند کے حضُور یہ چڑھاوا چڑھائیں کہ ایفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر مَیدہ آدھا صُبح کو اور آدھا شام کو ہمیشہ نذر کی قُربانی کے لِئے لائیں۔
  • وہ توے پر تیل میں پکایا جائے ۔ جب وہ تر ہو جائے تو تُو اُسے لے آنا ۔ اِس نذر کی قُربانی کو پکوان کے ٹُکڑوں کی صُورت میں گُذراننا تاکہ وہ خُداوند کے لِئے راحت انگیز خُوشبُو بھی ہو۔
  • اور جو اُس کے بیٹوں میں سے اُس کی جگہ کاہِن ممسُوح ہو وہ اُسے گُذرانے ۔ یہ دائمی قانُون ہو گا کہ وہ خُداوند کے حضُور بِالکُل جلایا جائے۔
  • کاہِن کی ہر ایک نذر کی قُربانی بِالکُل جلائی جائے ۔ وہ کبھی کھائی نہ جائے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • ہارُون اور اُس کے بیٹوں سے کہہ کہ خطا کی قُربانی کے بارے میں شرع یہ ہے کہ جِس جگہ سوختنی قُربانی کا جانور ذبح کِیا جاتا ہے وہِیں خطا کی قُربانی کا جانور بھی خُداوند کے آگے ذبح کِیا جائے ۔ وہ نِہایت پاک ہے۔
  • جو کاہِن اُسے خطا کے لِئے گُذرانے وہ اُسے کھائے ۔ وہ پاک جگہ میں یعنی خَیمۂِ اِجتماع کے صحن میں کھایا جائے۔
  • جو کُچھ اُس کے گوشت سے چُھوجائے وہ پاک ٹھہرے گا اور اگر کِسی کپڑے پر اُس کے خُون کی چِھینٹ پڑ جائے تو جِس کپڑے پر اُس کی چِھینٹ پڑی ہے تُو اُسے کِسی پاک جگہ میں دھونا۔
  • اور مِٹّی کا وہ برتن جِس میں وہ پکایا جائے توڑ دِیا جائے پر اگر وہ پِیتل کے برتن میں پکایا جائے تو اُس برتن کو مانج کر پانی سے دھو لِیا جائے۔
  • اور کاہِنوں میں سے ہر مَرد اُسے کھائے ۔ وہ نِہایت پاک ہے۔
  • پر جِس خطا کی قُربانی کا کُچھ خُون خُیمۂِ اِجتماع کے اندر پاک مقام میں کفّارہ کے لِئے پُہنچایا گیا ہے اُس کا گوشت کبھی نہ کھایا جائے بلکہ وہ آگ سے جلا دِیا جائے۔
  • اور جُرم کی قُربانی کے بارے میں شرع یہ ہے ۔ وہ نِہایت مُقدّس ہے۔
  • جِس جگہ سوختنی قُربانی کے جانور کو ذبح کرتے ہیں وہِیں وہ جُرم کی قُربانی کے جانور کو بھی ذبح کریں اور وہ اُس کے خُون کو مذبح کے گِرداگِرد چِھڑکے۔
  • اور وہ اُس کی سب چربی کو چڑھائے یعنی اُس کی موٹی دُم کو اور اُس چربی کو جِس سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں۔
  • اور دونوں گُردے اور اُن کے اُوپر کی چربی جو کمر کے پاس رہتی ہے اور جِگر پر کی جِھلّی گُردوں سمیت ۔ اِن سب کو وہ الگ کرے۔
  • اور کاہِن اُن کو مذبح پر خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی کے طَور پر جلائے ۔ یہ جُرم کی قُربانی ہے۔
  • اور کاہِنوں میں سے ہر مَرد اُسے کھائے اور کِسی پاک جگہ میں اُسے کھائیں ۔ وہ نِہایت پاک ہے۔
  • جُرم کی قُربانی وَیسی ہی ہے جَیسی خطا کی قُربانی ہے اور اُن کے لِئے ایک ہی شرع ہے اور اُنہیں وُہی کاہِن لے جو اُن سے کفّارہ دیتا ہے۔
  • اور جو کاہِن کِسی شخص کی طرف سے سوختنی قُربانی گُذرانتا ہے وُہی کاہِن اُس سوختنی قُربانی کی کھال کو جو اُس نے گُذرانی اپنے واسطے لے لے۔
  • اور ہر ایک نذر کی قُربانی جو تنُور میں پکائی جائے اور وہ بھی جو کڑاہی میں تیّار کی جائے اور توے کی پکی ہُوئی بھی اُسی کاہِن کی ہے جو اُسے گُذرانے۔
  • اور ہر ایک نذر کی قُربانی خواہ اُس میں تیل مِلا ہُؤا ہو یا وہ خُشک ہو برابر برابر ہارُون کے سب بیٹوں کے لِئے ہو۔
  • اور سلامتی کے ذبِیحہ کے بارے میں جِسے کوئی خُداوند کے حضُور چڑھائے شرع یہ ہے۔
  • کہ وہ اگر شُکرانہ کے طَور پر اُسے چڑھائے تو وہ شُکرانے کے ذبِیحہ کے ساتھ تیل مِلے ہُوئے بے خمِیری کُلچے اور تیل چُپڑی ہُوئی بے خمِیری چپاتیاں اور تیل مِلے ہُوئے مَیدہ کے تر کُلچے بھی گُذرانے۔
  • اور سلامتی کے ذبِیحہ کی قُربانی کے ساتھ جو شُکرانہ کے لِئے ہو گی وہ خمِیری روٹی کے گِردے اپنے چڑھاوے پر گُذرانے۔
  • اور ہر چڑھاوے میں سے وہ ایک کو لے کر اُسے خُداوند کے رُوبرُو ہِلانے کی قُربانی کے طَور پر چڑھائے اور یہ اُس کاہِن کا ہو جو سلامتی کے ذبِیحہ کا خُون چِھڑکتا ہے۔
  • اور سلامتی کے ذبِیحوں کی اُس قُربانی کا گوشت جو اُس کی طرف سے شُکرانہ کے طَور پر ہو گی قُربانی چڑھانے کے دِن ہی کھا لِیا جائے ۔ وہ اُس میں سے کُچھ صُبح تک باقی نہ چھوڑے۔
  • پر اگر اُس کے چڑھاوے کی قُربانی مَنّت کا یا رضا کا ہدیہ ہو تو وہ اُس دِن کھائی جائے جِس دِن وہ اپنی قُربانی گُذرانے اور جو کُچھ اُس میں سے بچ رہے وہ دُوسرے دِن کھایا جائے۔
  • پر جو کُچھ اُس قُربانی کے گوشت میں سے تِیسرے دِن تک رہ جائے وہ آگ میں جلا دِیا جائے۔
  • اور اُس کے سلامتی کے ذبِیحوں کی قُربانی کے گوشت میں سے اگر کُچھ تِیسرے دِن کھایا جائے تو وہ منظُور نہ ہو گا اور نہ اُس کا ثواب قُربانی دینے والے کی طرف منسُوب ہو گا بلکہ یہ مکرُوہ بات ہو گی اور جو اُس میں سے کھائے اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔
  • اور جو گوشت کِسی ناپاک چِیز سے چُھو جائے کھایا نہ جائے ۔ وہ آگ میں جلایا جائے۔ اور ذبِیحہ کے گوشت کو جو پاک ہے وہ تو کھائے۔
  • لیکن جو شخص نجاست کی حالت میں خُداوند کی سلامتی کے ذبِیحہ کا گوشت کھائے وہ اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔
  • اور جو کوئی کِسی ناپاک چِیز کو چُھوئے خواہ وہ اِنسان کی نجاست ہو یا ناپاک جانور ہو یا کوئی نجِس مکرُوہ شَے ہو اور پِھر خُداوند کے سلامتی کے ذبِیحہ کے گوشت میں سے کھائے وہ بھی اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ کہ تُم لوگ نہ تو بَیل کی نہ بھیڑ کی اور نہ بکری کی کُچھ چربی کھانا۔
  • جو جانور خُود بخُود مَر گیا ہو اور جِس کو درِندوں نے پھاڑا ہو اُن کی چربی اَور اَور کام میں لاؤ تو لاؤ پر اُسے تُم کِسی حال میں نہ کھانا۔
  • کیونکہ جو کوئی اَیسے چَوپائے کی چربی کھائے جِسے لوگ آتِشِین قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور چڑھاتے ہیں وہ کھانے والا آدمی اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔
  • اور تُم اپنی سکُونت گاہوں میں کہِیں بھی کِسی طرح کا خُون خواہ پرِندے کا ہو یا چَوپائے کا ہرگِز نہ کھانا۔
  • جو کوئی کِسی طرح کا خُون کھائے وہ شخص اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ کہ جو کوئی اپنا سلامتی کا ذبِیحہ خُداوند کے حضُور گُذرانے وہ خُود ہی اپنے سلامتی کے ذبِیحہ کی قُربانی میں سے اپنا چڑھاوا خُداوند کے حضُور لائے۔
  • وہ اپنے ہی ہاتھوں میں خُداوند کی آتِشِین قُربانی کو لائے یعنی چربی کو سِینہ سمیت لائے کہ سِینہ ہلانے کی قُربانی کے طَور پر ہِلایا جائے۔
  • اور کاہِن چربی کو مذبح پر جلائے پر سِینہ ہارُون اور اُس کے بیٹوں کا ہو۔
  • اور تُم سلامتی کے ذبِیحوں کی دہنی ران اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پر کاہِن کو دینا۔
  • ہارُون کے بیٹوں میں سے جو سلامتی کے ذبِیحوں کا خُون اور چربی گُذرانے وُہی وہ دہنی ران اپنا حِصّہ لے۔
  • کیونکہ بنی اِسرائیل کے سلامتی کے ذبِیحوں میں سے ہِلانے کی قُربانی کا سِینہ اور اُٹھانے کی قُربانی کی ران کو لے کر مَیں نے ہارُون کاہِن اور اُس کے بیٹوں کو دِیا ہے کہ یہ ہمیشہ بنی اِسرائیل کی طرف سے اُن کا حق ہو۔
  • یہ خُداوند کی آتِشِین قُربانیوں میں سے ہارُون کے ممسُوح ہونے کا اور اُس کے بیٹوں کے ممسُوح ہونے کا حِصّہ ہے جو اُس دِن مُقرّر ہُؤا جب وہ خُداوند کے حضُور کاہِن کی خِدمت کو انجام دینے کے لِئے حاضِر کِئے گئے۔
  • یعنی جِس دِن خُداوند نے اُنہیں مَسح کِیا اُس دِن اُس نے یہ حُکم دِیا کہ بنی اِسرائیل کی طرف سے اُنہیں یہ مِلا کرے ۔ سو اُن کی نسل در نسل یہ اُن کا حق رہے گا۔
  • سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور خطا کی قُربانی اور جُرم کی قُربانی اور تخصِیص اور سلامتی کے ذبِیحہ کے بارے میں شرع یہ ہے۔
  • جِس کا حُکم خُداوند نے مُوسیٰ کو اُس دِن کوہِ سِینا پر دِیا جِس دِن اُس نے بنی اِسرائیل کو فرمایا کہ سِینا کے بیابان میں خُداوند کے حضُور اپنی قُربانی گُذرانیں۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • ہارُون اور اُس کے ساتھ اُس کے بیٹوں کو اور لِباس کو اور مَسح کرنے کے تیل کو اور خطا کی قُربانی کے بچھڑے اور دونوں مینڈھوں اور بے خمِیری روٹیوں کی ٹوکری کو لے۔
  • اور ساری جماعت کو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر جمع کر۔
  • چُنانچہ مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق عمل کِیا اور ساری جماعت خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر جمع ہُوئی۔
  • تب مُوسیٰ نے جماعت سے کہا یہ وہ کام ہے جِس کے کرنے کا حُکم خُداوند نے دِیا ہے۔
  • پِھر مُوسیٰ ہارُون اور اُس کے بیٹوں کو آگے لایا اور اُن کو پانی سے غُسل دِلایا۔
  • اور اُس کو کُرتا پہنا کر اُس پر کمربند لپیٹا اور اُس کو جُبّہ پہنا کر اُس پر افُود لگایا اور افُود کے کارِیگری سے بُنے ہُوئے کمر بند کو اُس پر لپیٹا اور اُسی سے اُس کو اُس کے اُوپر کَس دِیا۔
  • اور سِینہ بند کو اُس کے اُوپر لگا کر سِینہ بند میں اُورِیم اور تُمیّم لگا دِئے۔
  • اور اُس کے سر پر عمامہ رکھّا اور عمامہ پر سامنے سونے کے پتّر یعنی مُقدّس تاج کو لگایا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔
  • اور مُوسیٰ نے مَسح کرنے کا تیل لِیا اور مسکن کو اور جو کُچھ اُس میں تھا سب کو مَسح کر کے مُقدّس کِیا۔
  • اور اُس میں سے تھوڑا سا لے کر مذبح پر سات بار چِھڑکا اور مذبح اور اُس کے سب ظُروف کو اور حَوض اور اُس کی کُرسی کو مَسح کِیا تاکہ اُنہیں مُقدّس کرے۔
  • اور مَسح کرنے کے تیل میں سے تھوڑا سا ہارُون کے سر پر ڈالا اور اُسے مَسح کِیا تاکہ وہ مُقدّس ہو۔
  • پِھر مُوسیٰ ہارُون کے بیٹوں کو آگے لایا اور اُن کو کُرتے پہنائے اور اُن پر کمربند لپیٹے اور اُن کو پگڑیاں پہنائِیں جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔
  • اور وہ خطا کی قُربانی کے بچھڑے کو آگے لایا اور ہارُون اور اُس کے بیٹوں نے اپنے اپنے ہاتھ خطا کی قُربانی کے بچھڑے کے سر پر رکھّے۔
  • پِھر اُس نے اُس کو ذبح کِیا اور مُوسیٰ نے خُون کو لے کر مذبح کے گِرداگِرد اُس کے سِینگوں پر اپنی اُنگلی سے لگایا اور مذبح کو پاک کِیا اور باقی خُون مذبح کے پایہ پر اُنڈیل کر اُس کا کفّارہ دِیا تاکہ وہ مُقدّس ہو۔
  • اور مُوسیٰ نے انتڑیوں کے اُوپر کی ساری چربی اور جِگر پر کی جِھلّی اور دونوں گُردوں اور اُن کی چربی کو لِیا اور اُنہیں مذبح پر جلایا۔
  • لیکن بچھڑے کو اُس کی کھال اور گوشت اور گوبر سمیت لشکرگاہ کے باہر آگ میں جلایا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔
  • پِھر اُس نے سوختنی قُربانی کے مینڈھے کو حاضِر کِیا اور ہارُون اور اُس کے بیٹوں نے اپنے اپنے ہاتھ اُس مینڈھے کے سر پر رکھّے۔
  • اور اُس نے اُس کو ذبح کِیا اور مُوسیٰ نے خُون کو مذبح کے اُوپر گِرداگِرد چِھڑکا۔
  • پِھر اُس نے مینڈھے کے عُضو عُضو کو کاٹ کر الگ کِیا اور مُوسیٰ نے سر اور اعضا اور چربی کو جلایا۔
  • اور اُس نے انتڑیوں اور پایوں کو پانی سے دھویا اور مُوسیٰ نے پُورے مینڈھے کو مذبح پر جلایا ۔ یہ سوختنی قُربانی راحت انگیز خُوشبُو کے لِئے تھی ۔ یہ خُداوند کی آتِشِین قُربانی تھی جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔
  • اور اُس نے دُوسرے مینڈھے کو جو تخصِیصی مینڈھا تھا حاضِر کِیا اور ہارُون اور اُس کے بیٹوں نے اپنے اپنے ہاتھ اُس مینڈھے کے سر پر رکھّے۔
  • اور اُس نے اُس کو ذبح کِیا اور مُوسیٰ نے اُس کا کُچھ خُون لے کر اُسے ہارُون کے دہنے کان کی لَو پر اور دہنے ہاتھ کے انگُوٹھے اور دہنے پاؤں کے انگُوٹھے پر لگایا۔
  • پِھر وہ ہارُون کے بیٹوں کو آگے لایا اور اُسی خُون میں سے کُچھ اُن کے دہنے کان کی لَو پر اور دہنے ہاتھ کے انگُوٹھے اور دہنے پاؤں کے انگُوٹھے پر لگایا اور باقی خُون کو اُس نے مذبح کے اُوپر گِرداگِرد چِھڑکا۔
  • اور اُس نے چربی اور موٹی دُم اور انتڑیوں کے اُوپر کی چربی اور جِگر پر کی جِھلّی اور دونوں گُردے اور اُن کی چربی اور دہنی ران اِن سبھوں کو لِیا۔
  • اور بے خمِیری روٹِیوں کی ٹوکری میں سے جو خُداوند کے حضُور رہتی تھی بے خمِیری روٹی کا ایک گِردہ اور تیل چُپڑی ہُوئی روٹی کا ایک گِردہ اور ایک چپاتی نِکال کر اُنہیں چربی اور دہنی ران پر رکھّا۔
  • اور اِن سبھوں کو ہارُون اور اُس کے بیٹوں کے ہاتھوں پر رکھ کر اُن کو ہِلانے کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور ہِلایا۔
  • پِھر مُوسیٰ نے اُن کو اُن کے ہاتھوں سے لے لِیا اور اُن کو مذبح پر سوختنی قُربانی کے اُوپر جلایا ۔ یہ راحت انگیز خُوشبُو کے لِئے تخصِیصی قُربانی تھی ۔ یہ خُداوند کی آتِشِین قُربانی تھی۔
  • پِھر مُوسیٰ نے سِینہ کو لِیا اور اُس کو ہِلانے کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور ہِلایا ۔ اُس تخصِیصی مینڈھے میں سے یہی مُوسیٰ کا حِصّہ تھا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔
  • اور مُوسیٰ نے مَسح کرنے کے تیل اور مذبح کے اُوپر کے خُون میں سے کُچھ کُچھ لے کر اُسے ہارُون اور اُس کے لِباس پر اور ساتھ ہی اُس کے بیٹوں پر اور اُن کے لِباس پر چِھڑکا اور ہارُون اور اُس کے لِباس کو اور اُس کے بیٹوں کو اور اُن کے لِباس کو مُقدّس کِیا۔
  • اور مُوسیٰ نے ہارُون اور اُس کے بیٹوں سے کہا کہ یہ گوشت خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر پکاؤ اور اِس کو وہیں اُس روٹی کے ساتھ جو تخصِیصی ٹوکری میں ہے کھاؤ جَیسا مَیں نے حُکم کِیا ہے کہ ہارُون اور اُس کے بیٹے اُسے کھائیں۔
  • اور اِس گوشت اور روٹی میں سے جو کُچھ بچ رہے اُسے آگ میں جلا دینا۔
  • اور جب تک تُمہاری تخصِیص کے ایّام پُورے نہ ہوں تب تک یعنی سات دِن تک تُم خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ سے باہر نہ جانا کیونکہ سات دِن تک وہ تُمہاری تخصِیص کرتا رہے گا۔
  • جَیسا آج کِیا گیا ہے وَیسا ہی کرنے کا حُکم خُداوند نے دِیا ہے تاکہ تُمہارے لِئے کفّارہ ہو۔
  • سو تُم خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر سات روز تک دِن رات ٹھہرے رہنا اور خُداوند کے حُکم کو ماننا تاکہ تُم مَر نہ جاؤ کیونکہ اَیسا ہی حُکم مُجھ کو مِلا ہے۔
  • پس ہارُون اور اُس کے بیٹوں نے سب کام خُداوند کے حُکم کے مُطابِق کِیا جو اُس نے مُوسیٰ کی معرفت دِیا تھا۔
  • آٹھویں دِن مُوسیٰ نے ہارُون اور اُس کے بیٹوں کو اور بنی اِسرائیل کے بزُرگوں کو بُلایا اور ہارُون سے کہا کہ۔
  • خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بے عَیب بچھڑا اور سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بے عَیب مینڈھا تُو اپنے واسطے لے اور اُن کو خُداوند کے حضُور گُذران۔
  • اور بنی اِسرائیل سے کہہ کہ تُم خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا اور سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا اور ایک برّہ جو یکسالہ اور بے عَیب ہوں لو۔
  • اور سلامتی کے ذِبِیحہ کے لِئے خُداوند کے حضُور چڑھانے کے واسطے ایک بَیل اور ایک مینڈھا اور تیل مِلی ہُوئی نذر کی قُربانی بھی لو کیونکہ آج خُداوند تُم پر ظاہِر ہو گا۔
  • اور وہ جو کُچھ مُوسیٰ نے حُکم کِیا تھا سب خَیمۂِ اِجتماع کے سامنے لے آئے اور ساری جماعت نزدِیک آ کر خُداوند کے حضُور کھڑی ہُوئی۔
  • مُوسیٰ نے کہا یہ وہ کام ہے جِس کی بابت خُداوند نے حُکم دِیا ہے کہ تُم اُسے کرو اور خُداوند کا جلال تُم پر ظاہِر ہو گا۔
  • اور مُوسیٰ نے ہارُون سے کہا کہ مذبح کے نزدِیک جا اور اپنی خطا کی قُربانی اور اپنی سوختنی قُربانی گُذران اور اپنے لِئے اور قَوم کے لِئے کفّارہ دے اور جماعت کے چڑھاوے کو گُذران اور اُن کے لِئے کفّارہ دے جَیسا خُداوند نے حُکم کِیا ہے۔
  • سو ہارُون نے مذبح کے پاس جا کر اُس بچھڑے کو جو اُس کی خطا کی قُربانی کے لِئے تھا ذبح کِیا۔
  • اور ہارُون کے بیٹے خُون کو اُس کے پاس لے گئے اور اُس نے اپنی اُنگلی اُس میں ڈبو ڈبو کر اُسے مذبح کے سِینگوں پر لگایا اور باقی خُون مذبح کے پایہ پر اُنڈیل دِیا۔
  • لیکن خطا کی قُربانی کی چربی اور گُردوں اور جِگر پر کی جِھلّی کو اُس نے مذبح پر جلایا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔
  • اور گوشت اور کھال کو لشکرگاہ کے باہر آگ میں جلایا۔
  • پِھر اُس نے سوختنی قُربانی کے جانور کو ذبح کِیا اور ہارُون کے بیٹوں نے خُون اُسے دِیا اور اُس نے اُس کو مذبح کے گِرداگِرد چِھڑکا
  • اور سوختنی قُربانی کو ایک ایک ٹُکڑا کر کے سر سمیت اُس کو دِیا اور اُس نے اُنہیں مذبح پر جلایا۔
  • اور اُس نے انتڑیوں اور پایوں کو دھویا اور اُن کو مذبح پر سوختنی قُربانی کے اُوپر جلایا۔
  • پِھر جماعت کے چڑھاوے کو آگے لا کر اور اُس بکرے کو جو جماعت کی خطا کی قُربانی کے لِئے تھا لے کر اُس کو ذبح کِیا اور پہلے کی طرح اُسے بھی خطا کے لِئے گُذرانا۔
  • اور سوختنی قُربانی کے جانور کو آگے لا کر اُس نے اُسے حُکم کے مُطابِق گُذرانا۔
  • پِھر نذر کی قُربانی کو آگے لایا اور اُس میں سے ایک مُٹّھی لے کر صبُح کی سوختنی قُربانی کے علاوہ اُسے جلایا۔
  • اور اُس نے بَیل اور مینڈھے کو جو لوگوں کی طرف سے سلامتی کے ذبِیحے تھے ذبح کِیا اور ہارُون کے بیٹوں نے خُون اُسے دِیا اور اُس نے اُس کو مذبح پر گِرداگِرد چِھڑکا۔
  • اور اُنہوں نے بَیل کی چربی کو اور مینڈھے کی موٹی دُم کو اور اُس چربی کو جِس سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں اور دونوں گُردوں اور جِگر پر کی جِھلّی کو بھی اُسے دِیا۔
  • اور چربی سِینوں پر دھر دی ۔ سو اُس نے وہ چربی مذبح پر جلائی۔
  • اور سِینہ اور دہنی ران کو ہارُون نے مُوسیٰ کے حُکم کے مُطابِق ہِلانے کی قُربانی کے طَورپر خُداوند کے حضُور ہِلایا۔
  • اور ہارُون نے جماعت کی طرف اپنے ہاتھ بڑھا کر اُن کو برکت دی اور خطا کی قُربانی اور سوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانی گُذران کر نِیچے اُتر آیا۔
  • اور مُوسیٰ اور ہارُون خَیمۂِ اِجتماع میں داخِل ہُوئے اور باہر نِکل کر لوگوں کو برکت دی ۔ تب سب لوگوں پر خُداوند کا جلال نمودار ہُؤا۔
  • اور خُداوند کے حضُور سے آگ نِکلی اور سوختنی قُربانی اور چربی کو مذبح کے اُوپر بھسم کر دِیا ۔ لوگوں نے یہ دیکھ کر نعرے مارے اور سرنِگُوں ہو گئے۔
  • اور ند ب اور اَبِیہُو نے جو ہارُون کے بیٹے تھے اپنے اپنے بخُور دان کو لے کر اُن میں آگ بھری اور اُس پر اَور اُوپری آگ جِس کا حُکم خُداوند نے اُن کو نہیں دِیا تھا خُداوند کے حضُور گُذرانی۔
  • اور خُداوند کے حضُور سے آگ نِکلی اور اُن دونوں کو کھا گئی اور وہ خُداوند کے حضُور مَر گئے۔
  • تب مُوسیٰ نے ہارُون سے کہا یہ وُہی بات ہے جو خُداوند نے کہی تھی کہ جو میرے نزدِیک آئیں ضرُور ہے کہ وہ مُجھے مُقدّس جانیں اور سب لوگوں کے آگے میری تمجِید کریں اور ہارُون چُپ رہا۔
  • پِھر مُوسیٰ نے میسائیل اور الصفن کو جو ہارُون کے چچا عُزِّی ایل کےبیٹے تھے بُلا کر اُن سے کہا نزدِیک آؤ اور اپنے بھائیوں کو مَقدِس کے سامنے سے اُٹھا کر لشکرگاہ کے باہر لے جاؤ۔
  • پس وہ نزدِیک گئے اور اُنہیں اُن کے کُرتوں سمیت اُٹھا کر مُوسیٰ کے حُکم کے مُطابِق لشکرگاہ کے باہر لے گئے۔
  • اور مُوسیٰ نے ہارُون اور اُس کے بیٹوں اِلیعزر اور اِتمر سے کہا کہ نہ تُمہارے سر کے بال بکھرنے پائیں اور نہ تُم اپنے کپڑے پھاڑنا تاکہ نہ تُم ہی مَرو اور نہ ساری جماعت پر اُس کا غضب نازِل ہو پر اِسرا ئیل کے سب گھرانے کے لوگ جو تُمہارے بھائی ہیں اُس آگ پر جو خُداوند نے لگائی ہے نَوحہ کریں۔
  • اور تُم خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ سے باہر نہ جانا تا اَیسا نہ ہو کہ تُم مَر جاؤ کیونکہ خُداوند کا مَسح کرنے کا تیل تُم پر لگا ہُؤا ہے ۔ سو اُنہوں نے مُوسیٰ کے کہنے کے مُطابِق عمل کِیا۔
  • اور خُداوند نے ہارُون سے کہا کہ۔
  • تُو یا تیرے بیٹے مَے یا شراب پی کر کبھی خَیمۂِ اِجتماع کے اندر داخِل نہ ہونا تاکہ تُم مَر نہ جاؤ ۔ یہ تُمہارے لِئے نسل در نسل ہمیشہ تک ایک قانُون رہے گا۔
  • تاکہ تُم مُقدّس اور عام اشیا میں اور پاک اور ناپاک میں تمیز کر سکو۔
  • اور بنی اِسرائیل کو وہ سب آئِین سِکھا سکو جو خُداوند نے مُوسیٰ کی معرفت اُن کو فرمائے ہیں۔
  • پِھر مُوسیٰ نے ہارُون اور اُس کے بیٹوں اِلیعزر اور اِتمر سے جو باقی رہ گئے تھے کہا کہ خُداوند کی آتِشِین قُربانیوں میں سے جو نذر کی قُربانی بچ رہی ہے اُسے لے لو اور بغَیر خمِیر کے اُس کو مذبح کے پاس کھاؤ کیونکہ یہ نِہایت مُقدّس ہے۔
  • اور تُم اُسے کِسی پاک جگہ میں کھانا ۔ اِس لِئے کہ خُداوند کی آتِشِین قُربانیوں میں سے تیرا اور تیرے بیٹوں کا یہ حق ہے کیونکہ مُجھے اَیسا ہی حُکم مِلا ہے۔
  • اور ہِلانے کی قُربانی کے سِینہ کو اور اُٹھانے کی قُربانی کی ران کو تُم لوگ یعنی تیرے ساتھ تیرے بیٹے اور بیٹیاں بھی کِسی صاف جگہ میں کھانا کیونکہ بنی اِسرائیل کے سلامتی کے ذبِیحوں میں سے یہ تیرا اور تیرے بیٹوں کا حق ہے جو دِیا گیا ہے۔
  • اور اُٹھانے کی قُربانی کی ران اورہِلانے کی قُربانی کا سِینہ جِسے وہ چربی کی آتِشِین قُربانیوں کے ساتھ لائیں گے تاکہ وہ خُداوند کے حضُور ہِلانے کی قُربانی کے طَور پر ہِلائے جائیں ۔ یہ دونوں ہمیشہ کے لِئے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق تیرا اور تیرے بیٹوں کا حق ہو گا۔
  • پِھر مُوسیٰ نے خطا کی قُربانی کے بکرے کو جو بُہت تلاش کِیا تو کیا دیکھتا ہے کہ وہ جل چُکا ہے ۔ تب وہ ہارُون کے بیٹوں اِلیعزر اور اِتمر پر جو بچ رہے تھے ناراض ہُؤا اور کہنے لگا کہ۔
  • خطا کی قُربانی جو نِہایت مُقدّس ہے اور جِسے خُداوند نے تُم کو اِس لِئے دِیا ہے کہ تُم جماعت کے گُناہ کو اپنے اُوپر اُٹھا کر خُداوند کے حضُور اُن کے لِئے کفّارہ دو تُم نے اُس کا گوشت مَقدِس میں کیوں نہ کھایا؟۔
  • دیکھو! اُس کا خُون مَقدِس میں تو لایا ہی نہیں گیا تھا ۔ پس تُم کو لازِم تھا کہ میرے حُکم کے مُطابِق تُم اُسے مَقدِس میں کھا لیتے۔
  • تب ہارُون نے مُوسیٰ سے کہا دیکھ! آج ہی اُنہوں نے اپنی خطا کی قُربانی اور اپنی سوختنی قُربانی خُداوند کے حضُور گُذرانی اور مُجھ پر اَیسے اَیسے حادثے گُذر گئے ۔ پس اگر مَیں آج خطا کی قُربانی کا گوشت کھاتا تو کیا یہ بات خُداوند کی نظر میں بھلی ہوتی؟۔
  • جب مُوسیٰ نے یہ سُنا تو اُسے پسند آیا۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا۔
  • جانوروں میں جِن کے پاؤں الگ اور چِرے ہُوئے ہیں اور وہ جُگالی کرتے ہیں تُم اُن کو کھاؤ۔
  • مگر جو جُگالی کرتے ہیں یا جِن کے پاؤں الگ ہیں اُن میں سے تُم اِن جانوروں کو نہ کھانا یعنی اُونٹ کو کیونکہ وہ جُگالی کرتا ہے پر اُس کے پاؤں الگ نہیں ۔ سو وہ تُمہارے لِئے ناپاک ہے۔
  • اور سافان کو کیونکہ وہ جُگالی کرتا ہے پر اُس کے پاؤں الگ نہیں ۔ وہ بھی تُمہارے لِئے ناپاک ہے۔
  • اور خرگوش کو کیونکہ وہ جُگالی تو کرتا ہے پر اُس کے پاؤں الگ نہیں ۔ وہ بھی تُمہارے لِئے ناپاک ہے۔
  • اور سُؤر کو کیونکہ اُس کے پاؤں الگ اور چِرے ہُوئے ہیں پر وہ جُگالی نہیں کرتا ۔ وہ بھی تُمہارے لِئے ناپاک ہے۔
  • تُم اُن کا گوشت نہ کھانا اور اُن کی لاشوں کو نہ چُھونا ۔ وہ تُمہارے لِئے ناپاک ہیں۔
  • جو جانور پانی میں رہتے ہیں اُن میں سے تُم اِن کو کھانا یعنی سمُندروں اور دریاؤں وغیرہ کے جانوروں میں جِن کے پَر اور چِھلکے ہوں تُم اُنہیں کھاؤ۔
  • لیکن وہ سب جاندار جو پانی میں یعنی سمُندروں اور دریاؤں وغیرہ میں چلتے پِھرتے اور رہتے ہیں لیکن اُن کے پَر اور چِھلکے نہیں ہوتے وہ تُمہارے لِئے مکرُوہ ہیں۔
  • اور وہ تُمہارے لِئے مکرُوہ ہی رہیں ۔ تُم اُن کا گوشت نہ کھانا اور اُن کی لاشوں سے کراہِیّت کرنا۔
  • پانی کے جِس کِسی جاندار کے نہ پَر ہوں اور نہ چِھلکے وہ تُمہارے لِئے مکرُوہ ہے۔
  • اور پرِندوں میں جو مکرُوہ ہونے کے سبب سے کبھی کھائے نہ جائیں اور جِن سے تُمہیں کراہِیّت کرنا ہے سو یہ ہیں۔ عُقاب اور اُستخوان خوار اور لگڑ۔
  • اور چِیل اور ہر قِسم کا باز۔
  • اور ہر قِسم کے کوّے۔
  • اور شُترمُرغ اور چُغد اور کوکل اور ہر قِسم کے شاہِین۔
  • اور بُوم اور ہڑگیلا اور اُلُّو۔
  • اور قاز اور حواصِل اور گِدھ۔
  • اور لق لق اور سب قِسم کے بگلے اور ہُدہُد اور چمگادڑ۔
  • اور سب پردار رینگنے والے جاندار جِتنے چار پاؤں کے بل چلتے ہیں وہ تُمہارے لِئے مکرُوہ ہیں۔
  • مگر پَردار رینگنے والے جانداروں میں سے جو چار پاؤں کے بل چلتے ہیں تُم اُن جانداروں کو کھا سکتے ہو جِن کے زمِین کے اُوپر کُودنے پھاندنے کو پاؤں کے اُوپر ٹانگیں ہوتی ہیں۔
  • وہ جِنہیں تُم کھا سکتے ہو یہ ہیں ۔ ہر قِسم کی ٹِڈّی اور ہر قِسم کا سُلعام اور ہر قِسم کا جِھینگر اور ہر قِسم کا ٹِڈّا۔
  • پر سب پَردار رینگنے والے جاندار جِن کے چار پاؤں ہیں وہ تُمہارے لِئے مکرُوہ ہیں۔
  • اور اِن سے تُم ناپاک ٹھہرو گے ۔ جو کوئی اِن میں سے کِسی کی لاش کو چُھوئے وہ شام تک ناپاک رہے گا۔
  • اور جو کوئی اِن کی لاش میں سے کُچھ بھی اُٹھائے وہ اپنے کپڑے دھو ڈالے اور وہ شام تک ناپاک رہے گا۔
  • اور سب چارپائے جِن کے پاؤں الگ ہیں پر وہ چِرے ہُوئے نہیں اور نہ وہ جُگالی کرتے ہیں وہ تُمہارے لِئے ناپاک ہیں ۔ جو کوئی اُن کو چُھوئے وہ ناپاک ٹھہرے گا۔
  • اور چار پاؤں پر چلنے والے جانوروں میں سے جِتنے اپنے پنجوں کے بل چلتے ہیں وہ بھی تُمہارے لِئے ناپاک ہیں ۔ جو کوئی اُن کی لاش کو چُھوئے وہ شام تک ناپاک رہے گا۔
  • اور جو کوئی اُن کی لاش کو اُٹھائے وہ اپنے کپڑے دھو ڈالے اور وہ شام تک ناپاک رہے گا۔ یہ سب تُمہارے لِئے ناپاک ہیں۔
  • اور زمِین پر کے رینگنے والے جانوروں میں سے جو تُمہارے لِئے ناپاک ہیں وہ یہ ہیں یعنی نیولا اور چُوہا اور ہر قِسم کی بڑی چُھپکلی۔
  • اور حِرذُون اور گوہ اور چُھپکلی اور سانڈا اور گِرگٹ۔
  • سب رینگنے والے جانداروں میں سے یہ تُمہارے لِئے ناپاک ہیں ۔ جو کوئی اُن کے مَرے پِیچھے اُن کو چُھوئے وہ شام تک ناپاک رہے گا۔
  • اور جِس چِیز پر وہ مَرے پِیچھے گِریں وہ چِیز ناپاک ہو گی خواہ وہ لکڑی کا برتن ہو یا کپڑا یا چمڑا یا بورا ہو ۔ خواہ کِسی کا کَیسا ہی برتن ہو ضرُور ہے کہ وہ پانی میں ڈالا جائے اور وہ شام تک ناپاک رہے گا ۔ اِس کے بعد وہ پاک ٹھہرے گا۔
  • اور اگر اِن میں سے کوئی کِسی مِٹّی کے برتن میں گِر جائے تو جو کُچھ اُس میں ہے وہ ناپاک ہو گا اور برتن کو تُم توڑ ڈالنا۔
  • اُس کے اندر اگر کھانے کی کوئی چِیز ہو جِس میں پانی پڑا ہُؤا ہوتو وہ بھی ناپاک ٹھہرے گی اور اگر اَیسے برتن میں پِینے کے لِئے کُچھ ہو تو وہ ناپاک ہو گا۔
  • اور جِس چِیز پر اُن کی لاش کا کوئی حِصّہ گِرے خواہ وہ تنُور ہو یا چُولھا وہ ناپاک ہو گی اور توڑ ڈالی جائے ۔ اَیسی چِیزیں ناپاک ہوتی ہیں اور وہ تُمہارے لِئے بھی ناپاک ہوں۔
  • مگر چشمہ یا تالاب جِس میں بُہت پانی ہو وہ پاک رہے گا پر جو کُچھ اُن کی لاش سے چُھو جائے وہ ناپاک ہو گا۔
  • اور اگر اُن کی لاش کا کُچھ حِصّہ کِسی بونے کے بِیج پر گِرے تو وہ بیج پاک رہے گا۔
  • پر اگر بیج پر پانی ڈالا گیا ہو اور اِس کے بعد اُن کی لاش میں سے کُچھ اُس پر گِرا ہو تو وہ تُمہارے لِئے ناپاک ہو گا۔
  • اور جِن جانوروں کو تُم کھا سکتے ہو اگر اُن میں سے کوئی مَر جائے تو جو کوئی اُس کی لاش کو چُھوئے وہ شام تک ناپاک رہے گا۔
  • اور جو کوئی اُن کی لاش میں سے کُچھ کھائے وہ اپنے کپڑے دھو ڈالے اور وہ شام تک ناپاک رہے گا اور جو کوئی اُن کی لاش کو اُٹھائے وہ اپنے کپڑے دھو ڈالے اور وہ شام تک ناپاک رہے گا۔
  • اور سب رینگنے والے جاندار جو زمِین پر رینگتے ہیں مکرُوہ ہیں اور کبھی کھائے نہ جائیں۔
  • اور زمِین پر کے سب رینگنے والے جانداروں میں سے جِتنے پیٹ یا چار پاؤں کے بل چلتے ہیں یا جِن کے بُہت سے پاؤں ہوتے ہیں اُن کو تُم نہ کھانا کیونکہ وہ مکرُوہ ہیں۔
  • اور تُم کِسی رینگنے والے جاندار کے سبب سے جو زمِین پر رینگتا ہے اپنے آپ کو مکرُوہ نہ بنا لینا اور نہ اُن سے اپنے آپ کو ناپاک کرنا کہ نجِس ہو جاؤ۔
  • کیونکہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں ۔ اِس لِئے اپنے آپ کو مُقدّس کرنا اور پاک ہونا کیونکہ مَیں قُدُّوس ہُوں ۔ سو تُم کِسی طرح کے رینگنے والے جاندار سے جو زمِین پر چلتا ہے اپنے آپ کو ناپاک نہ کرنا۔
  • کیونکہ مَیں خُداوند ہُوں اور تُم کو مُلکِ مِصر سے اِسی لِئے نکال کر لایا ہُوں کہ مَیں تُمہارا خُدا ٹھہروں ۔ اِس لِئے تُم مُقدّس ہونا کیونکہ مَیں قُدُّوس ہُوں۔
  • حَیوانات اور پرِندوں اور آبی جانوروں اور زمِین پر کے سب رینگنے والے جانداروں کے بارے میں شرع یِہی ہے۔
  • تاکہ پاک اور ناپاک میں اور جو جانور کھائے جا سکتے ہیں اور جو نہیں کھائے جا سکتے اُن کے درمیان اِمتیاز کِیا جائے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ کہ اگر کوئی عَورت حامِلہ ہو اور اُس کے لڑکا ہو تو وہ سات دِن ناپاک رہے گی جَیسے حَیض کے ایّام میں رہتی ہے۔
  • اور آٹھویں دِن لڑکے کا خَتنہ کِیا جائے۔
  • اِس کے بعد تَینتیس دِن تک وہ طہارت کے خُون میں رہے اور جب تک اُس کی طہارت کے ایّام پُورے نہ ہوں تب تک نہ تو کِسی مُقدّس چِیز کو چُھوئے اور نہ مَقدِس میں داخِل ہو۔
  • اور اگر اُس کے لڑکی ہو تو وہ دو ہفتے ناپاک رہے گی جَیسے حَیض کے ایّام میں رہتی ہے ۔ اِس کے بعد وہ چھیاسٹھ دِن تک طہارت کے خُون میں رہے۔
  • اور جب اُس کی طہارت کے ایّام پُورے ہو جائیں تو خواہ اُس کے بیٹا ہُؤا ہو یا بیٹی وہ سوختنی قُربانی کے لِئے ایک یکسالہ برّہ اور خطا کی قُربانی کے لِئے کبُوتر کا ایک بچّہ یا ایک قُمری خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر کاہِن کے پاس لائے۔
  • اور کاہِن اُسے خُداوند کے حضُور گُذرانے اور اُس کے لِئے کفّارہ دے ۔ تب وہ اپنے جریانِ خُون سے پاک ٹھہرے گی ۔ جِس عَورت کے لڑکا یا لڑکی ہو اُس کے بارے میں شرع یہ ہے۔
  • اور اگر اُس کو برّہ لانے کا مقدُور نہ ہو تو وہ دو قُمرِیاں یا کبُوتر کے دو بچّے ایک سوختنی قُربانی کے لِئے اور دُوسرا خطا کی قُربانی کے لئے لائے ۔ یُوں کاہِن اُس کے لِئے کفّارہ دے تو وہ پاک ٹھہرے گی۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا۔
  • اگر کِسی کے جِسم کی جِلد میں ورم یا پپڑی یا سفید چمکتا ہُؤا داغ ہو اور اُس کے جِسم کی جِلد میں کوڑھ سی بلا ہو تو اُسے ہارُون کاہِن کے پاس یا اُس کے بیٹوں میں سے جو کاہِن ہیں کِسی کے پاس لے جائیں۔
  • اور کاہِن اُس کے جِسم کی جِلد کی بلا کو دیکھے ۔ اگر اُس بلا کی جگہ کے بال سفید ہو گئے ہوں اور وہ بلا دیکھنے میں کھال سے گہری ہوتو وہ کوڑھ کا مرض ہے اور کاہِن اُس شخص کو دیکھ کر اُسے ناپاک قرار دے۔
  • اور اگر اُس کے جِسم کی جِلد کا چمکتا ہُؤا داغ سفید تو ہو پر کھال سے گہرا نہ دِکھائی دے اور نہ اُس کے اُوپر کے بال سفید ہو گئے ہوں تو کاہِن اُس شخص کو سات دِن تک بند رکھّے۔
  • اور ساتویں دِن کاہِن اُسے مُلاحظہ کرے اور اگر وہ بلا اُسے وہِیں کی وہِیں دِکھائی دے اور جِلد پر پَھیل نہ گئی ہو تو کاہِن اُسے سات دِن اَور بند رکھّے۔
  • اور ساتویں دِن کاہِن اُسے پِھر مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ اُس بلا کی چمک کم ہے اور وہ جِلد کے اُوپر پَھیلی بھی نہیں ہے تو کاہِن اُسے پاک قرار دے کیونکہ وہ پپڑی ہے ۔ سو وہ اپنے کپڑے دھو ڈالے اور صاف ہو جائے۔
  • لیکن اگر کاہِن کے اُس مُلاحظہ کے بعد جِس میں وہ صاف قرار دِیا گیا تھا وہ پپڑی اُس کی جِلد پر بُہت پَھیل جائے تو وہ شخص کاہِن کو پِھر دِکھایا جائے۔
  • اور کاہِن اُسے مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ وہ پپڑی جِلدپر پَھیل گئی ہے تو وہ اُسے ناپاک قرار دے کیونکہ وہ کوڑھ ہے۔
  • اگر کِسی شخص کو کوڑھ کا مرض ہو تو اُسے کاہِن کے پاس لے جائیں۔
  • اور کاہِن اُسے مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ جِلدپر سفید ورم ہے اور اُس نے بالوں کو سفید کر دِیا ہے اور اُس ورم کی جگہ کا گوشت جِیتا اور کچّا ہے۔
  • تو یہ اُس کے جِسم کی جِلد میں پُرانا کوڑھ ہے ۔ سو کاہِن اُسے ناپاک قرار دے پر اُسے بند نہ کرے کیونکہ وہ ناپاک ہے۔
  • اور اگر کوڑھ جِلد میں چاروں طرف پُھوٹ آئے اورجہاں تک کاہِن کو دِکھائی دیتا ہے یِہی معلُوم ہو کہ اُس کی جِلد سر سے پاؤں تک کوڑھ سے ڈھک گئی ہے۔
  • تو کاہِن غَور سے دیکھے اور اگر اُس شخص کا سارا جِسم کوڑھ سے ڈھکا ہُؤا نِکلے تو کاہِن اُس مرِیض کو پاک قرار دے کیونکہ وہ سب سفید ہو گیا ہے اور وہ پاک ہے۔
  • پر جِس دِن جِیتا اور کچّا گوشت اُس پر دِکھائی دے وہ ناپاک ہو گا۔
  • اور کاہِن اُس کچّے گوشت کو دیکھ کر اُس شخص کو ناپاک قرار دے ۔ کچّا گوشت ناپاک ہوتا ہے ۔ وہ کوڑھ ہے۔
  • اور اگر وہ کچّا گوشت پِھر کر سفید ہو جائے تووہ کاہِن کے پاس جائے۔
  • اور کاہِن اُسے مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ مرض کی جگہ سب سفید ہو گئی ہے تو کاہِن مرِیض کو پاک قرار دے وہ پاک ہے۔
  • اور اگر کِسی کے جِسم کی جِلد پر پھوڑا ہو کر اچھّا ہو جائے۔
  • اور پھوڑے کی جگہ سفید ورم یا سُرخی مائِل چمکتا ہُؤا سفید داغ ہو تو وہ کاہِن کو دِکھایا جائے۔
  • اور کاہِن اُسے مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ وہ کھال سے گہرا نظر آتا ہے اور اُس پر کے بال بھی سفید ہو گئے ہیں تو کاہِن اُس شخص کو ناپاک قرار دے کیونکہ وہ کوڑھ ہے جو پھوڑے میں سے پُھوٹ کر نِکلا ہے۔
  • پر اگر کاہِن دیکھے کہ اُس پر سفید بال نہیں اور وہ کھال سے گہرا بھی نہیں ہے اور اُس کی چمک کم ہے تو کاہِن اُسے سات دِن تک بند رکھّے۔
  • اور اگر وہ جِلد پر چاروں طرف پَھیل جائے تو کاہِن اُسے ناپاک قرار دے کیونکہ وہ کوڑھ کی بلا ہے۔
  • پر اگر وہ چمکتا ہُؤا داغ اپنی جگہ پر وہِیں کا وہِیں رہے اور پَھیل نہ جائے تو وہ پھوڑے کا داغ ہے ۔ پس کاہِن اُس شخص کو پاک قرار دے۔
  • یا اگر جِسم کی کھال کہِیں سے جل جائے اور اُس جلی ہُوئی جگہ کا جِیتا گوشت ایک سُرخی مائِل چمکتا ہُؤا سفید داغ یا بِالکُل ہی سفید داغ بن جائے۔
  • تو کاہِن اُسے مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ اُس چمکتے ہُوئے داغ کے بال سفید ہو گئے ہیں اور وہ کھال سے گہرا دِکھائی دیتا ہے تو وہ کوڑھ ہے جو اُس جل جانے سے پَیدا ہُؤا ہے اور کاہِن اُس شخص کو ناپاک قرار دے کیونکہ اُسے کوڑھ کی بِیماری ہے۔
  • لیکن اگر کاہِن دیکھے کہ اُس چمکتے ہُوئے داغ پر سفید بال نہیں اور نہ وہ کھال سے گہرا ہے بلکہ اُس کی چمک بھی کم ہے تو وہ اُسے سات دِن تک بند رکھّے۔
  • اور ساتویں دِن کاہِن اُسے دیکھے ۔ اگر وہ جِلد پر بُہت پَھیل گیا ہو تو کاہِن اُس شخص کو ناپاک قرار دے کیونکہ اُسے کوڑھ کی بیماری ہے۔
  • اور اگر وہ چمکتا ہُؤا داغ اپنی جگہ پر وہِیں کا وہِیں رہے اور جِلد پر پَھیلا ہُؤا نہ ہو بلکہ اُس کی چمک بھی کم ہو تو وہ فقط جل جانے کے باعِث پُھولا ہُؤا ہے اور کاہِن اُس شخص کو پاک قرار دے کیونکہ وہ داغ جل جانے کے سبب سے ہے۔
  • اگر کِسی مَرد یا عَورت کے سر یا ٹھوڑی میں داغ ہو۔
  • تو کاہِن اُس داغ کو مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ وہ کھال سے گہرا معلُوم ہوتا ہے اور اُس پر زرد زرد بارِیک رَونگٹے ہیں تو کاہِن اُس شخص کو ناپاک قرار دے کیونکہ وہ سعفہ ہے جو سر یا ٹھوڑی کا کوڑھ ہے۔
  • اور اگر کاہِن دیکھے کہ وہ سعفہ کی بلا کھال سے گہری نہیں معلُوم ہوتی اور اُس پر سِیاہ بال نہیں ہیں تو کاہِن اُس شخص کو جِسے سعفہ کا مرض ہے سات دِن تک بند رکھّے۔
  • اور ساتویں دِن کاہِن اُس بلا کا مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ سعفہ پَھیلا نہیں اور اُس پر کوئی زرد بال بھی نہیں اور سعفہ کھال سے گہرا نہیں معلُوم ہوتا۔
  • تو اُس شخص کے بال مُونڈے جائیں لیکن جہاں سعفہ ہو وہ جگہ نہ مُونڈی جائے اور کاہِن اُس شخص کو جِسے سعفہ کا مرض ہے سات دِن اَور بند رکھّے۔
  • پِھر ساتویں روز کاہِن سعفہ کا مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ سعفہ جِلد میں پَھیلا نہیں اور نہ وہ کھال سے گہرا دِکھائی دیتا ہے تو کاہِن اُس شخص کو پاک قرار دے اور وہ اپنے کپڑے دھوئے اور صاف ہو جائے۔
  • پر اگر اُس کی صفائی کے بعد سعفہ اُس کی جِلد پر بُہت پَھیل جائے تو کاہِن اُسے دیکھے۔
  • اور اگر سعفہ اُس کی جِلد پر پَھیلا ہُؤا نظر آئے تو کاہِن زرد بال کو نہ ڈُھونڈے کیونکہ وہ شخص ناپاک ہے۔
  • پر اگر اُس کو سعفہ اپنی جگہ پر وہِیں کا وہِیں دِکھائی دے اور اُس پر سِیاہ بال نِکلے ہُوئے ہوں تو سعفہ اچھّا ہو گیا ۔ وہ شخص پاک ہے اور کاہِن اُسے پاک قرار دے۔
  • اور اگر کِسی مَرد یا عَورت کے جِسم کی جِلد میں چمکتے ہُوئے داغ یا سفید چمکتے ہُوئے داغ ہوں۔
  • تو کاہِن دیکھے اور اگر اُن کے جِسم کی جِلد کے داغ سِیاہی مائِل سفید رنگ کے ہوں تو وہ چِھیپ ہے جو جِلد میں پُھوٹ نِکلی ہے ۔ وہ شخص پاک ہے۔
  • اور جِس شخص کے سر کے بال گِر گئے ہوں وہ گنجا تو ہے مگر پاک ہے۔
  • اور جِس شخص کے سر کے بال پیشانی کی طرف سے گِر گئے ہوں وہ چندلا تو ہے مگر پاک ہے۔
  • لیکن اُس گنجے یا چندلے سر پر سُرخی مائِل سفید داغ ہو تو یہ کوڑھ ہے جو اُس کے گنجے یا چندلے سر پر نِکلاہے۔
  • سو کاہِن اُسے مُلاحظہ کرے اور اگر وہ دیکھے کہ اُس کے گنجے یا چندلے سر پر وہ داغ اَیسا سُرخی مائِل سفید رنگ لِئے ہُوئے ہے جَیسا جِلد کے کوڑھ میں ہوتا ہے۔
  • تو وہ آدمی کوڑھی ہے ۔ وہ ناپاک ہے اور کاہِن اُسے ضرُور ہی ناپاک قرار دے کیونکہ وہ مرض اُس کے سر پر ہے۔
  • اور جو کوڑھی اِس بلا میں مُبتلا ہو اُس کے کپڑے پھٹے اور اُس کے سر کے بال بِکھرے رہیں اور وہ اپنے اُوپر کے ہونٹ کو ڈھانکے اور چِلاّ چِلاّ کر کہے ناپاک ناپاک۔
  • جِتنے دِنوں تک وہ اِس بلا میں مُبتلا رہے وہ ناپاک رہے گا اور وہ ہے بھی ناپاک ۔ پس وہ اکیلا رہا کرے ۔ اُس کا مکان لشکرگاہ کے باہر ہو۔
  • اور وہ کپڑا بھی جِس میں کوڑھ کی بلا ہو خواہ وہ اُون کا ہو یا کتان کا۔
  • اور وہ بلا بھی خواہ کتان یا اُون کے کپڑے کے تانے میں یا اُس کے بانے میں ہو یا وہ چمڑے میں ہو یا چمڑے کی بنی ہُوئی کِسی چِیز میں ہو۔
  • اگر وہ بلا کپڑے میں یا چمڑے میں ۔کپڑے کے تانے میں یا بانے میں یا چمڑے کی کِسی چِیز میں سبزی مائِل یا سُرخی مائِل رنگ کی ہو تو وہ کوڑھ کی بلا ہے اور کاہِن کو دِکھائی جائے۔
  • اور کاہِن اُس بلا کو دیکھے اور اُس چِیز کو جِس میں وہ بلا ہے سات دِن تک بند رکھّے۔
  • اور ساتویں دِن اُس کو دیکھے ۔ اگر وہ بلا کپڑے کے تانے میں یا بانے میں یا چمڑے پر یا چمڑے کی بنی ہُوئی کِسی چِیز پر پَھیل گئی ہو تو وہ کھا جانے والا کوڑھ ہے اور ناپاک ہے۔
  • اور اُس اُون یا کتان کے کپڑے کو جِس کے تانے میں یا بانے میں وہ بلا ہے یا چمڑے کی اُس چِیز کو جِس میں وہ ہے جلا دے کیونکہ یہ کھا جانے والا کوڑھ ہے ۔ وہ آگ میں جلایا جائے۔
  • اور اگر کاہِن دیکھے کہ وہ بلا کپڑے کے تانے میں یا بانے میں یاچمڑے کی کِسی چِیز میں پَھیلی ہُوئی نظر نہیں آتی۔
  • تو کاہِن حُکم کرے کہ اُس چِیز کو جِس میں وہ بلا ہے دھوئیں اور وہ پِھر اُسے اَور سات دِن تک بند رکھّے۔
  • اور اُس بلا کے دھوئے جانے کے بعد کاہِن پِھر اُسے مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ اُس بلا کا رنگ نہیں بدلا اور وہ پَھیلی بھی نہیں ہے تو وہ ناپاک ہے ۔ تُو اُس کپڑے کو آگ میں جلا دینا کیونکہ وہ کھا جانے والی بلا ہے خواہ اُس کا فساد اندرُونی ہو یا بیرُونی۔
  • اور اگر کاہِن دیکھے کہ دھونے کے بعد اُس بلا کی چمک کم ہو گئی ہے تو وہ اُسے اُس کپڑے سے یا چمڑے سے ۔ تانے یا بانے سے پھاڑ کر نِکال پھینکے۔
  • اور اگر وہ بلا پِھر بھی کپڑے کے تانے یا بانے میں یا چمڑے کی چِیز میں دِکھائی دے تو وہ پُھوٹ کر نِکل رہی ہے ۔ پس تُو اُس چِیز کو جِس میں وہ بلا ہے آگ میں جلا دینا۔
  • اور اگر اُس کپڑے کے تانے یا بانے میں سے یا چمڑے کی چِیز میں سے جِسے تُونے دھویا ہے وہ بلا جاتی رہے تو وہ چِیز دوبارہ دھوئی جائے اور وہ پاک ٹھہرے گی۔
  • اُون یا کتان کے تانے یا بانے میں یا چمڑے کی کِسی چِیز میں اگر کوڑھ کی بلا ہو تو اُسے پاک یا ناپاک قرار دینے کے لِئے شرع یِہی ہے۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • کہ کوڑھی کے لِئے جِس دِن وہ پاک قرار دِیا جائے یہ شرع ہے کہ اُسے کاہِن کے پاس لے جائیں۔
  • اور کاہِن لشکرگاہ کے باہر جائے اور کاہِن خُود کوڑھی کو مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ اُس کا کوڑھ اچھّا ہو گیا ہے۔
  • تو کاہِن حُکم دے کہ وہ جو پاک قرار دِیا جانے کو ہے اُس کے لِئے دو زِندہ پاک پرِندے اور دیودار کی لکڑی اور سُرخ کپڑا اور زُوفا لیں۔
  • اور کاہِن حُکم دے کہ اُن میں سے ایک پرِندہ کِسی مِٹّی کے برتن میں بہتے ہُوئے پانی کے اُوپر ذبح کِیا جائے۔
  • پِھر وہ زِندہ پرِندہ کو اور دیودار کی لکڑی اور سُرخ کپڑے اور زُوفا کو لے اور اِن کو اور اُس زِندہ پرِندہ کو اُس پرِندہ کے خُون میں غوطہ دے جو بہتے پانی پر ذبح ہو چُکا ہے۔
  • اور اُس شخص پر جو کوڑھ سے پاک قرار دِیا جانے کو ہے سات بار چِھڑک کر اُسے پاک قرار دے اور زِندہ پرِندہ کو کُھلے مَیدان میں چھوڑ دے۔
  • اور وہ جو پاک قرار دِیا جائے گا اپنے کپڑے دھوئے اور سارے بال مُنڈائے اور پانی میں غُسل کرے ۔ تب وہ پاک ٹھہرے گا ۔ اِس کے بعد وہ لشکرگاہ میں آئے پر سات دِن تک اپنے خَیمہ کے باہر ہی رہے۔
  • اور ساتویں روز اپنے سر کے سب بال اور اپنی داڑھی اور اپنے ابرُو غرض اپنے سارے بال مُنڈائے اور اپنے کپڑے دھوئے اور پانی میں نہائے تب وہ پاک ٹھہرے گا۔
  • اور وہ آٹھویں دِن دو بے عَیب نر برّے اور ایک بے عَیب یکسالہ مادہ برّہ اور نذر کی قُربانی کے لِئے ایفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر تیل مِلا ہُؤا مَیدہ اور لوج بھر تیل لے۔
  • تب وہ کاہِن جو اُسے پاک قرار دے گا اُس شخص کو جو پاک قرار دِیا جائے گا اور اِن چِیزوں کو خُداوند کے حضُور خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر حاضِر کرے۔
  • اور کاہِن نر برّوں میں سے ایک کو لے کر جُرم کی قُربانی کے لِئے اُسے اور اُس لوج بھر تیل کو نزدِیک لائے اور اُن کو ہِلانے کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور ہِلائے۔
  • اور اُس برّہ کو مَقدِس میں اُس جگہ ذبح کرے جہاں خطا کی قُربانی اور سوختنی قُربانی کے جانور ذبح کِئے جاتے ہیں کیونکہ جُرم کی قُربانی خطا کی قُربانی کی طرح کاہِن کا حِصّہ ٹھہرے گی ۔ وہ نِہایت مُقدّس ہے۔
  • اور کاہِن جُرم کی قُربانی کا کُچھ خُون لے اور جو شخص پاک قرار دِیا جائے گا اُس کے دہنے کان کی لَو پر اور دہنے ہاتھ کے انگُوٹھے پر اور دہنے پاؤں کے انگُوٹھے پر اُسے لگائے۔
  • اور کاہِن اُس لوج بھر تیل میں سے کُچھ لے کر اپنے بائیں ہاتھ کی ہتھیلی میں ڈالے۔
  • اور کاہِن اپنی دہنی اُنگلی کو اپنے بائیں ہاتھ کے تیل میں ڈبوئے اور خُداوند کے حضُور کُچھ تیل سات بار اپنی اُنگلی سے چِھڑکے۔
  • اور کاہِن اپنے ہاتھ کے باقی تیل میں سے کُچھ لے اور جو شخص پاک قرار دِیا جائے گا اُس کے دہنے کان کی لَو پر اور اُس کے دہنے ہاتھ کے انگُوٹھے اور دہنے پاؤں کے انگُوٹھے پر جُرم کی قُربانی کے خُون کے اُوپر لگائے۔
  • اور جو تیل کاہِن کے ہاتھ میں باقی بچے اُسے وہ اُس شخص کے سر میں ڈال دے جو پاک قرار دِیا جائے گا ۔ یُوں کاہِن اُس کے لِئے خُداوند کے حضُور کفّارہ دے۔
  • اور کاہِن خطا کی قُربانی بھی گُذرانے اور اُس کے لِئے جو اپنی ناپاکی سے پاک قرار دِیا جائے گا کفّارہ دے ۔ اِس کے بعد وہ سوختنی قُربانی کے جانور کو ذبح کرے۔
  • پِھر کاہِن سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی کو مذبح پر چڑھائے ۔ یُوں کاہِن اُس کے لِئے کفّارہ دے تو وہ پاک ٹھہرے گا۔
  • اور اگر وہ غریب ہو اور اِتنا اُسے مقدُور نہ ہو تو وہ ہِلانے کے واسطے جُرم کی قُربانی کے لِئے ایک نر برّہ لے تاکہ اُس کے لِئے کفّارہ دِیا جائے اور نذر کی قُربانی کے لِئے ایفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر تیل مِلا ہُؤا مَیدہ اور لوج بھر تیل۔
  • اور اپنے مقدُور کے مُطابِق دو قُمریاں یا کبُوتر کے دو بچّے بھی لے جِن میں سے ایک تو خطا کی قُربانی کے لِئے اور دُوسرا سوختنی قُربانی کے لِئے ہو۔
  • اِنہیں وہ آٹھویں دِن اپنے پاک قرار دِئے جانے کے لِئے کاہِن کے پاس خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خُداوند کے حضُور لائے۔
  • اور کاہِن جُرم کی قُربانی کے برّہ کو اور اُس لوج بھر تیل کو لے کر اُن کو خُداوند کے حضُور ہِلانے کی قُربانی کے طَور پر ہِلائے۔
  • پِھر کاہِن جُرم کی قُربانی کے برّہ کو ذبح کرے اور وہ جُرم کی قُربانی کا کُچھ خُون لے کر جو شخص پاک قرار دِیا جائے گا اُس کے دہنے کان کی لَو پر اور دہنے ہاتھ کے انگُوٹھے اور دہنے پاؤں کے انگُوٹھے پر اُسے لگائے۔
  • پِھر کاہِن اُس تیل میں سے کُچھ اپنے بائیں ہاتھ کی ہتھیلی میں ڈالے۔
  • اور وہ اپنے بائیں ہاتھ کے تیل میں سے کُچھ اپنی دہنی اُنگلی سے خُداوند کے حضُور سات بار چِھڑکے۔
  • پِھر کاہِن کُچھ اپنے ہاتھ کے تیل میں سے لے اور جو شخص پاک قرار دِیا جائے گا اُس کے دہنے کان کی لَو پر اور اُس کے دہنے ہاتھ کے انگُوٹھے اور دہنے پاؤں کے انگُوٹھے پر جُرم کی قُربانی کے خُون کی جگہ اُسے لگائے۔
  • اور جو تیل کاہِن کے ہاتھ میں باقی بچے وہ اُسے اُس شخص کے سر میں ڈال دے جو پاک قرار دِیا جائے گا تاکہ اُس کے لِئے خُداوند کے حضُور کفّارہ دِیا جائے۔
  • پِھر وہ قُمریوں یا کبُوتر کے بچّوں میں سے جِنہیں وہ لا سکا ہو ایک کو چڑھائے۔
  • یعنی جو کُچھ اُسے مُیسّر ہُؤا ہو اُس میں سے ایک کو خطا کی قُربانی کے طَور پر اور دُوسرے کو سوختنی قُربانی کے طَور پر نذر کی قُربانی کے ساتھ گُذرانے ۔ یُوں کاہِن اُس شخص کے لِئے جو پاک قرار دِیا جائے گا خُداوند کے حضُور کفّارہ دے۔
  • اُس کوڑھی کے لِئے جو اپنے پاک قرار دِئے جانے کے سامان کو لانے کا مقدُور نہ رکھتا ہو شرع یہ ہے۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا کہ۔
  • جب تُم مُلکِ کنعا ن میں جِسے مَیں تُمہاری مِلکِیّت کِئے دیتا ہُوں داخِل ہو اور مَیں تُمہارے مِیراثی مُلک کے کِسی گھر میں کوڑھ کی بلا بھیجُوں۔
  • تو اُس گھر کا مالِک جا کر کاہِن کو خبر دے کہ مُجھے اَیسا معلُوم ہوتا ہے کہ اُس گھر میں کُچھ بلا سی ہے۔
  • تب کاہِن حُکم کرے کہ اِس سے پیشتر کہ اُس بلا کو دیکھنے کے لِئے کاہِن وہاں جائے لوگ اُس گھر کو خالی کریں تاکہ جو کُچھ گھر میں ہو وہ ناپاک نہ ٹھہرایا جائے ۔ اِس کے بعد کاہِن گھر دیکھنے کو اندر جائے۔
  • اور اُس بلا کو مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ وہ بلا اُس گھر کی دِیواروں میں سبزی یا سُرخی مائِل گہری لکیروں کی صُورت میں ہے اور دِیوار میں سطح کے اندر نظر آتی ہے۔
  • تو کاہِن گھر سے باہر نِکل کر گھر کے دروازہ پر جائے اور گھر کو سات دِن کے لِئے بند کر دے۔
  • اور وہ ساتویں دِن پِھر آکر اُسے دیکھے ۔ اگر وہ بلا گھر کی دِیواروں میں پَھیلی ہُوئی نظر آئے۔
  • تو کاہِن حُکم دے کہ اُن پتّھروں کو جِن میں وہ بلا ہے نِکال کر اُنہیں شہر کے باہر کِسی ناپاک جگہ میں پھینک دیں۔
  • پِھر وہ اُس گھر کو اندر ہی اندر چاروں طرف سے کُھرچوائے اور اُس کُھرچی ہُوئی مِٹّی کو شہر کے باہر کِسی ناپاک جگہ میں ڈالیں۔
  • اور وہ اُن پتّھروں کی جگہ اَور پتّھر لے کر لگائیں اور کاہِن تازہ گارے سے اُس گھر کی استرکاری کرائے۔
  • اور اگر پتّھروں کے نِکالے جانے اور اُس گھر کے کُھرچے اور استرکاری کرائے جانے کے بعد بھی وہ بلا پِھر آ جائے اور اُس گھر میں پُھوٹ نِکلے۔
  • تو کاہِن اندر جا کر مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ وہ بلا گھر میں پَھیل گئی ہے تو اُس گھر میں کھا جانے والا کوڑھ ہے ۔ وہ ناپاک ہے۔
  • تب وہ اُس گھر کو اُس کے پتّھروں اور لکڑیوں اور اُس کی ساری مِٹّی کو گِرا دے اور وہ اُن کو شہر کے باہر نِکال کر کِسی ناپاک جگہ میں لے جائے۔
  • ماسِوا اِس کے اگر کوئی اُس گھر کے بند کر دِئے جانے کے دِنوں میں اُس کے اندر داخِل ہو تو وہ شام تک ناپاک رہے گا۔
  • اور جو کوئی اُس گھر میں سوئے وہ اپنے کپڑے دھو ڈالے اور جو کوئی اُس گھر میں کُچھ کھائے وہ بھی اپنے کپڑے دھوئے۔
  • اور اگر کاہِن اندر جا کر مُلاحظہ کرے اور دیکھے کہ گھر کی استرکاری کے بعد وہ بلا اُس گھر میں نہیں پَھیلی تو وہ اُس گھر کو پاک قرار دے کیونکہ وہ بلا دُور ہو گئی۔
  • اور وہ اُس گھر کو پاک قرار دینے کے لِئے دو پرِندے اور دیودار کی لکڑی اور سُرخ کپڑا اور زُوفا لے۔
  • اور وہ اُن پرِندوں میں سے ایک کو مِٹّی کے کِسی برتن میں بہتے ہُوئے پانی پر ذبح کرے۔
  • پِھر وہ دیودار کی لکڑی اور زُوفا اور سُرخ کپڑے اور اُس زِندہ پرِندہ کو لے کر اُن کو اُس ذبح کِئے ہُوئے پرِندہ کے خُون میں اور اُس بہتے ہُوئے پانی میں غوطہ دے اور سات بار اُس گھر پر چِھڑکے۔
  • اور وہ اُس پرِندے کے خُون سے اور بہتے ہُوئے پانی اور زِندہ پرِندہ اور دیودار کی لکڑی اور زُوفا اور سُرخ کپڑے سے اُس گھر کو پاک کرے۔
  • اور اُس زِندہ پرِندہ کو شہر کے باہر کُھلے مَیدان میں چھوڑ دے ۔ یُوں وہ گھر کے لِئے کفّارہ دے تو وہ پاک ٹھہرے گا۔
  • کوڑھ کی ہر قِسم کی بلا کے اور سعفہ کے لِئے۔
  • اور کپڑے اور گھر کے کوڑھ کے لِئے۔
  • اور ورم اور پپڑی اور چمکتے ہُوئے داغ کے لِئے شرع یہ ہے۔
  • تاکہ بتایا جائے کہ کب وہ ناپاک اور کب پاک قرار دِئے جائیں ۔ کوڑھ کے لِئے شرع یِہی ہے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل سے کہو کہ اگر کِسی شخص کو جریان کامرض ہو تو وہ جریان کے سبب سے ناپاک ہے۔
  • اور جریان کے سبب سے اُس کی ناپاکی یُوں ہو گی کہ خواہ دھات بہتی ہو یا دھات کا بہنا مَوقُوف ہو گیا ہو وہ ناپاک ہے۔
  • جِس بِستر پر جریان کا مرِیض سوئے وہ بِستر ناپاک ہو گا اور جِس چِیز پر وہ بَیٹھے وہ چِیز ناپاک ہو گی۔
  • اور جو کوئی اُس کے بِستر کو چُھوئے وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور شام تک ناپاک رہے۔
  • اور جو کوئی اُس چِیز پر بَیٹھے جِس پرجریان کا مرِیض بَیٹھا ہو وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور شام تک ناپاک رہے۔
  • اور جو کوئی جریان کے مرِیض کے جِسم کو چُھوئے وہ بھی اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور شام تک ناپاک رہے۔
  • اور اگر جریان کا مرِیض کِسی شخص پر جو پاک ہے تُھوک دے تو وہ شخص اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور شام تک ناپاک رہے۔
  • اور جِس زِین پر جریان کا مرِیض سوار ہو وہ زِین ناپاک ہو گا۔
  • اور جو کوئی کِسی چِیز کو جو اُس مرِیض کے نِیچے رہی ہو چُھوئے وہ شام تک ناپاک رہے اور جو کوئی اُن چِیزوں کو اُٹھائے وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور شام تک ناپاک رہے۔
  • اور جِس شخص کو جریان کا مرِیض بغَیر ہاتھ دھوئے چُھوئے وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور شام تک ناپاک رہے۔
  • اور مِٹّی کے جِس برتن کو جریان کا مرِیض چُھوئے وہ توڑ ڈالا جائے پر چوبی برتن پانی سے دھویا جائے۔
  • اور جب جریان کے مرِیض کو شِفا ہو جائے تو وہ اپنے پاک ٹھہرنے کے لِئے سات دِن گِنے ۔ اِس کے بعد وہ اپنے کپڑے دھوئے اور بہتے ہُوئے پانی میں نہائے تب وہ پاک ہو گا۔
  • اور آٹھویں دِن دو قُمریاں یا کبُوتر کے دو بچّے لے کر وہ خُداوند کے حضُور خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر جائے اور اُن کو کاہِن کے حوالہ کرے۔
  • اور کاہِن ایک کو خطا کی قُربانی کے لِئے اور دُوسرے کو سوختنی قُربانی کے لِئے گُذرانے ۔ یُوں کاہِن اُس کے لِئے اُس کے جریان کے سبب سے خُداوند کے حضُور کفّارہ دے۔
  • اور اگر کِسی مَرد کی دھات بہتی ہو تو وہ پانی میں نہائے اور شام تک ناپاک رہے۔
  • اور جِس کپڑے یا چمڑے پر نُطفہ لگ جائے وہ کپڑا یا چمڑا پانی سے دھویا جائے اور شام تک ناپاک رہے۔
  • اور وہ عَورت بھی جِس کے ساتھ مَرد صُحبت کرے اور مُنزِل ہو تو وہ دونوں پانی سے غُسل کریں اور شام تک ناپاک رہیں۔
  • اور اگر کِسی عَورت کو اَیسا جریان ہو کہ اُسے حَیض کا خُون آئے تو وہ سات دِن تک ناپاک رہے گی اور جو کوئی اُسے چُھوئے وہ شام تک ناپاک رہے گا۔
  • اور جِس چِیز پر وہ اپنی ناپاکی کی حالت میں سوئے وہ چِیز ناپاک ہو گی اور جِس چِیز پر بَیٹھے وہ بھی ناپاک ہو جائے گی۔
  • اور جو کوئی اُس کے بِستر کو چُھوئے وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور شام تک ناپاک رہے۔
  • اور جو کوئی اُس چِیز کو جِس پر وہ بَیٹھی ہو چُھوئے وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے نہائے اور شام تک ناپاک رہے۔
  • اور اگر اُس کا خُون اُس کے بِستر پر یا جِس چِیز پر وہ بَیٹھی ہو اُس پر لگا ہُؤا ہو اور اُس وقت کوئی اُس چِیز کو چُھوئے تو وہ شام تک ناپاک رہے۔
  • اور اگر مَرد اُس کے ساتھ صُحبت کرے اور اُس کے حَیض کا خُون اُسے لگ جائے تو وہ سات دِن تک ناپاک رہے گا اور ہر ایک بِستر جِس پر وہ مَرد سوئے گا ناپاک ہو گا۔
  • اور اگر کِسی عَورت کو ایّامِ حَیض کو چھوڑ کر یُوں بُہت دِنوں تک خُون آئے یا حَیض کی مُدّ ت گُذر جانے پر بھی خُون جاری رہے تو جب تک اُس کو یہ مَیلا خُون آتا رہے گا تب تک وہ اَیسی ہی رہے گی جَیسی حَیض کے دِنوں میں رہتی ہے ۔ وہ ناپاک ہے۔
  • اور اِس جریانِ خُون کے کُل ایّام میں جِس جِس بِستر پر وہ سوئے گی وہ حَیض کے بِستر کی طرح ناپاک ہو گا اور جِس جِس چِیزپر وہ بَیٹھے گی وہ چِیز حَیض کی نجاست کی طرح ناپاک ہو گی۔
  • اور جو کوئی اُن چِیزوں کو چُھوئے وہ ناپاک ہو گا ۔ وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور شام تک ناپاک رہے۔
  • اور جب وہ اپنے جریان سے شِفا پا جائے تو سات دِن گِنے ۔ تب اِس کے بعد وہ پاک ٹھہرے گی۔
  • اور آٹھویں دِن وہ دو قُمریاں یا کبُوتر کے دو بچّے لے کر اُن کو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر کاہِن کے پاس لائے۔
  • اور کاہِن ایک کو خطا کی قُربانی کے لِئے اور دُوسرے کو سوختنی قُربانی کے لِئے گُذرانے ۔ یُوں کاہِن اُس کے ناپاک خُون کے جریان کے لِئے خُداوند کے حضُور اُس کی طرف سے کفّارہ دے۔
  • اِس طرِیق سے تُم بنی اِسرائیل کو اُن کی نجاست سے الگ رکھنا تاکہ وہ میرے مَقدِس کو جو اُن کے درمِیان ہے ناپاک کرنے کی وجہ سے اپنی نجاست میں ہلاک نہ ہوں۔
  • اُس کے لِئے جِسے جریان کا مرض ہو اور اُس کے لِئے جِس کی دھات بہتی ہو اور وہ اُس کے باعِث ناپاک ہو جائے۔
  • اور اُس کے لِئے جو حَیض سے ہو اور اُس مَرد اور عَورت کے لِئے جِن کو جریان کا مرض ہو اور اُس مَرد کے لِئے جو ناپاک عَورت کے ساتھ صُحبت کرے شرع یِہی ہے۔
  • اور ہارُون کے دو بیٹوں کی وفات کے بعد جب وہ خُداوند کے نزدِیک آئے اور مَر گئے۔
  • خُداوند مُوسیٰ سے ہمکلام ہُؤا اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا اپنے بھائی ہارُون سے کہہ کہ وہ ہر وقت پردہ کے اندر کے پاکترین مقام میں سرپوش کے پاس جو صندُوق کے اُوپر ہے نہ آیا کرے تاکہ وہ مَر نہ جائے کیونکہ مَیں سرپوش پر ابر میں دِکھائی دُوں گا۔
  • اور ہارُون پاکترین مقام میں اِس طرح آئے کہ خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا اور سوختنی قُربانی کے لِئے ایک مینڈھا لائے۔
  • اور وہ کتان کا مُقدّس کُرتہ پہنے اور اُس کے تن پر کتان کا پاجامہ ہو اور کتان کے کمر بند سے اُس کی کمر کَسی ہُوئی ہو اور کتان ہی کا عمامہ اُس کے سر پر بندھا ہو ۔ یہ مُقدّس لِباس ہیں اور وہ اِن کو پانی سے نہا کر پہنے۔
  • اور بنی اِسرائیل کی جماعت سے خطا کی قُربانی کے لِئے دو بکرے اور سوختنی قُربانی کے لِئے ایک مینڈھا لے۔
  • اور ہارُون خطا کی قُربانی کے بچھڑے کو جو اُس کی طرف سے ہے گُذران کر اپنے اور اپنے گھر کے لِئے کفّارہ دے۔
  • پِھر اُن دونوں بکروں کو لے کر اُن کو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خُداوند کے حضُور کھڑا کرے۔
  • اورہارُون اُن دونوں بکروں پر چِٹھّیاں ڈالے ۔ ایک چِٹّھّی خُداوند کے لِئے اور دُوسری عزاز یل کے لِئے ہو۔
  • اور جِس بکرے پر خُداوند کے نام کی چِٹھّی نِکلے اُسے ہارُون لے کر خطا کی قُربانی کے لِئے چڑھائے۔
  • لیکن جِس بکرے پر عزاز یل کے نام کی چِٹھّی نِکلے وہ خُداوند کے حضُور زِندہ کھڑا کِیا جائے تاکہ اُس سے کفّارہ دِیا جائے اور وہ عزاز یل کے لِئے بیابان میں چھوڑ دِیا جائے۔
  • اور ہارُون خطا کی قُربانی کے بچھڑے کو جو اُس کی طرف سے ہے آگے لا کر اپنے اور اپنے گھر کے لِئے کفّارہ دے اور اُس بچھڑے کو جو اُس کی طرف سے خطا کی قُربانی کے لِئے ہے ذبح کرے۔
  • اور وہ ایک بخُور دان کو لے جِس میں خُداوند کے مذبح پر کی آگ کے انگارے بھرے ہوں اور اپنی مُٹھیاں بارِیک خُوشبُودار بخُور سے بھر لے اور اُسے پردہ کے اندر لائے۔
  • اور اُس بخُور کو خُداوند کے حضُور آگ میں ڈالے تاکہ بخُور کا دُھواں سرپوش کو جو شہادت کے صندُوق کے اُوپر ہے چُھپا لے کہ وہ ہلاک نہ ہو۔
  • پِھر وہ اُس بچھڑے کا کُچھ خُون لے کر اُسے اپنی اُنگلی سے مشرِق کی طرف سرپوش کے اُوپر چِھڑکے اور سرپوش کے آگے بھی کُچھ خُون اپنی اُنگلی سے سات بار چِھڑکے۔
  • پِھر وہ خطا کی قُربانی کے اُس بکرے کو ذبح کرے جو جماعت کی طرف سے ہے اور اُس کے خُون کو پردہ کے اندر لا کر جو کُچھ اُس نے بچھڑے کے خُون سے کِیا تھا وُہی اِس سے بھی کرے اور اُسے سرپوش کے اُوپر اور اُس کے سامنے چِھڑکے۔
  • اور بنی اِسرائیل کی ساری نجاستوں اور گُناہوں اور خطاؤں کے سبب سے پاکترین مقام کے لِئے کفّارہ دے اور اَیسا ہی وہ خَیمۂِ اِجتماع کے لِئے بھی کرے جو اُن کے ساتھ اُن کی نجاستوں کے درمِیان رہتا ہے۔
  • اور جب وہ کفّارہ دینے کو پاکترین مقام کے اندر جائے تو جب تک وہ اپنے اور اپنے گھرانے اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے لِئے کفّارہ دے کر باہر نہ آ جائے اُس وقت تک کوئی آدمی خَیمۂِ اِجتماع کے اندر نہ رہے۔
  • پِھر وہ نِکل کر اُس مذبح کے پاس جو خُداوند کے حضُور ہے جائے اور اُس کے لِئے کفّارہ دے اور اُس بچھڑے اور بکرے کا تھوڑا تھوڑا سا خُون لے کر مذبح کے سِینگوں پر گِرداگِرد لگائے۔
  • اور کُچھ خُون اُس کے اُوپر سات بار اپنی اُنگلی سے چِھڑکے اور اُسے بنی اِسرائیل کی نجاستوں سے پاک اور مُقدّس کرے۔
  • اور جب وہ پاکترین مقام اور خیمۂِ اِجتماع اور مذبح کے لِئے کفّارہ دے چُکے تو اُس زِندہ بکرے کو آگے لائے۔
  • اور ہارُون اپنے دونوں ہاتھ اُس زِندہ بکرے کے سر پر رکھ کر اُس کے اُوپر بنی اِسرائیل کی سب بدکارِیوں اور اُن کے سب گُناہوں اور خطاؤں کا اِقرار کرے اور اُن کو اُس بکرے کے سر پر دھر کر اُسے کِسی شخص کے ہاتھ جو اِس کام کے لِئے تیّار ہو بیابان میں بھجوا دے۔
  • اور وہ بکرا اُن کی سب بدکارِیاں اپنے اُوپر لادے ہُوئے کِسی وِیرانہ میں لے جائے گا ۔ سو وہ اُس بکرے کو بیابان میں چھوڑ دے۔
  • پِھر ہارُون خَیمۂِ اِجتماع میں آ کر کتان کے سارے لِباس کو جِسے اُس نے پاکترین مقام میں جاتے وقت پہنا تھا اُتارے اور اُس کو وہِیں رہنے دے۔
  • پِھر وہ اِسی پاک جگہ میں پانی سے غُسل کر کے اپنے کپڑے پہن لے اور باہر آکر اپنی سوختنی قُربانی اور جماعت کی سوختنی قُربانی گُذرانے اور اپنے لِئے اور جماعت کے لِئے کفّارہ دے۔
  • اور خطا کی قُربانی کی چربی کو مذبح پر جلائے۔
  • اور جو آدمی بکرے کو عزاز یل کے لِئے چھوڑ کر آئے وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے نہائے ۔ اِس کے بعد وہ لشکرگاہ میں داخِل ہو۔
  • اور خطا کی قُربانی کے بچھڑے کو اور خطا کی قُربانی کے بکرے کو جِن کا خُون پاکترین مقام میں کفّارہ کے لِئے پُہنچایا جائے اُن کو وہ لشکرگاہ سے باہر لے جائیں اور اُن کی کھال اور گوشت اور فُضلات کو آگ میں جلا دیں۔
  • اور جو اُن کو جلائے وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے ۔ اِس کے بعد وہ لشکرگاہ میں داخِل ہو۔
  • اور یہ تُمہارے لِئے ایک دائِمی قانُون ہو کہ ساتویں مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو تُم اپنی اپنی جان کو دُکھ دینا اور اُس دِن کوئی خواہ وہ دیسی ہو یا پردیسی جوتُمہارے بِیچ بُود و باش رکھتا ہو کِسی طرح کا کام نہ کرے۔
  • کیونکہ اُس روز تُمہارے واسطے تُم کو پاک کرنے کے لِئے کفّارہ دِیا جائے گا ۔ سو تُم اپنے سب گُناہوں سے خُداوند کے حضُور پاک ٹھہرو گے۔
  • یہ تُمہارے لِئے خاص آرام کا سبت ہو گا ۔ تُم اُس دِن اپنی اپنی جان کو دُکھ دینا ۔ یہ دائِمی قانون ہے۔
  • اور جو اپنے باپ کی جگہ کاہِن ہونے کے لِئے مَسح اور مخصُوص کِیا جائے وہ کاہِن کفّارہ دِیا کرے یعنی کتان کے مُقدّس لِباس کو پہن کر۔
  • وہ مَقدِس کے لِئے کفّارہ دے اور خَیمۂِ اِجتماع اور مذبح کے لِئے کفّارہ دے اور کاہِنوں اور جماعت کے سب لوگوں کے لِئے کفّارہ دے۔
  • سو یہ تُمہارے لِئے ایک دائِمی قانُون ہو کہ تُم بنی اِسرائیل کے واسطے سال میں ایک دفعہ اُن کے سب گُناہوں کا کفّارہ دو۔ اور اُس نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • ہارُون اور اُس کے بیٹوں سے اور سب بنی اِسرائیل سے کہہ کہ خُداوند نے یہ حُکم دِیا ہے کہ۔
  • اِسرا ئیل کے گھرانے کا جو کوئی شخص بَیل یا برّہ یا بکرے کو خواہ لشکرگاہ میں یا لشکرگاہ کے باہر ذبح کر کے۔
  • اُسے خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خُداوند کے مسکن کے آگے خُداوند کے حضُور چڑھانے کو نہ لے جائے اُس شخص پر خُون کا اِلزام ہو گا کہ اُس نے خُون کِیا ہے اور وہ شخص اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔
  • اِس سے مقصُود یہ ہے کہ بنی اِسرائیل اپنی قُربانیاں جِن کو وہ کُھلے مَیدان میں ذبح کرتے ہیں اُنہیں خُداوند کے حضُور خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر کاہِن کے پاس لائیں اور اُن کو خُداوند کے حضُور سلامتی کے ذبِیحوں کے طَور پر گُذرانیں۔
  • اور کاہِن اُس خُون کو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خُداوند کے مذبح کے اُوپر چِھڑکے اور چربی کو جلائے تاکہ خُداوند کے لِئے راحت انگیز خُوشبُو ہو۔
  • اور آیندہ کبھی وہ اُن بکروں کے لِئے جِن کے پَیرو ہو کر وہ زِناکار ٹھہرے ہیں اپنی قُربانیاں نہ گُذرانیں ۔ اُن کے لِئے نسل در نسل یہ دائِمی قانُون ہو گا۔
  • سو تُو اُن سے کہہ دے کہ اِسرا ئیل کے گھرانے کا یا اُن پردیسیوں میں سے جو اُن میں بُود و باش کرتے ہیں جو کوئی سوختنی قُربانی یا کوئی ذبِیحہ گُذران کر۔
  • اُسے خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خُداوند کے حضُور چڑھانے کو نہ لائے وہ اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔
  • اور اِسرا ئیل کے گھرانے کا یا اُن پردیسیوں میں سے جو اُن میں بُود و باش کرتے ہیں جو کوئی کِسی طرح کا خُون کھائے مَیں اُس خُون کھانے والے کے خِلاف ہُوں گااور اُسے اُس کے لوگوں میں سے کاٹ ڈالُوں گا۔
  • کیونکہ جِسم کی جان خُون میں ہے اور مَیں نے مذبح پر تُمہاری جانوں کے کفّارہ کے لِئے اُسے تُم کو دِیا ہے کہ اُس سے تُمہاری جانوں کے لِئے کفّارہ ہو کیونکہ جان رکھنے ہی کے سبب سے خُون کفّارہ دیتا ہے۔
  • اِسی لِئے مَیں نے بنی اِسرائیل سے کہا ہے کہ تُم میں سے کوئی شخص خُون کبھی نہ کھائے اور نہ کوئی پردیسی جو تُم میں بُود و باش کرتا ہو کبھی خُون کو کھائے۔
  • اور بنی اِسرائیل میں سے یا اُن پردیسیوں میں سے جو اُن میں بُود و باش کرتے ہیں جو کوئی شِکار میں اَیسے جانور یا پرِندہ کو پکڑے جِس کو کھانا ٹھیک ہے تو وہ اُس کے خُون کو نِکال کر اُسے مِٹّی سے ڈھانک دے۔
  • کیونکہ جِسم کی جان جو ہے وہ اُس کا خُون ہے جو اُس کی جان کے ساتھ ایک ہے ۔ اِسی لِئے مَیں نے بنی اِسرائیل کو حُکم کِیا ہے کہ تُم کِسی قِسم کے جانور کا خُون نہ کھانا کیونکہ ہر جانور کی جان اُس کا خُون ہی ہے ۔ جو کوئی اُسے کھائے وہ کاٹ ڈالا جائے گا۔
  • اور جو شخص مُردار کو یا درِندہ کے پھاڑے ہُوئے جانور کو کھائے وہ خواہ دیسی ہو یا پردیسی اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور شام تک ناپاک رہے تب وہ پاک ہو گا۔
  • لیکن اگر وہ اُن کو نہ دھوئے اور نہ غُسل کرے تو اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • تُم مُلکِ مِصر کے سے کام جِس میں تُم رہتے تھے نہ کرنا اور مُلکِ کنعا ن کے سے کام بھی جہاں مَیں تُمہیں لِئے جاتا ہُوں نہ کرنا اور نہ اُن کی رسموں پر چلنا۔
  • تُم میرے حُکموں پر عمل کرنا اور میرے آئِین کو مان کر اُن پر چلنا ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • سو تُم میرے آئِین اور احکام ماننا جِن پر اگر کوئی عمل کرے تو وہ اُن ہی کی بدَولت جِیتا رہے گا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • تُم میں سے کوئی اپنی کِسی قرِیبی رِشتہ دار کے پاس اُس کے بدن کو بے پردہ کرنے کے لِئے نہ جائے ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • تُو اپنی ماں کے بدن کو جو تیرے باپ کا بدن ہے بے پردہ نہ کرنا کیونکہ وہ تیری ماں ہے ۔ تُو اُس کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا۔
  • تُو اپنے باپ کی بِیوی کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ وہ تیرے باپ کا بدن ہے۔
  • تُو اپنی بہن کے بدن کو چاہے وہ تیرے باپ کی بیٹی ہو چاہے تیری ماں کی اور خواہ وہ گھر میں پَیدا ہُوئی ہو خواہ اَور کہِیں بے پردہ نہ کرنا۔
  • تُو اپنی پوتی یا نواسی کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ اُن کا بدن تو تیرا ہی بدن ہے۔
  • تیرے باپ کی بِیوی کی بیٹی جو تیرے باپ سے پَیدا ہُوئی ہے تیری بہن ہے ۔ تو اُس کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا۔
  • تُو اپنی پُھوپھی کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ وہ تیرے باپ کی قریبی رِشتہ دار ہے۔
  • تُو اپنی خالہ کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ وہ تیری ماں کی قریبی رِشتہ دار ہے۔
  • تُو اپنے باپ کے بھائی کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا یعنی اُس کی بِیوی کے پاس نہ جانا ۔ وہ تیری چچی ہے۔
  • تُو اپنی بہُو کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ وہ تیرے بیٹے کی بِیوی ہے ۔ سو تُو اُس کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا۔
  • تُو اپنی بھاوج کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ وہ تیرے بھائی کا بدن ہے۔
  • تُو کِسی عَورت اور اُس کی بیٹی دونوں کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا اور نہ تو اُس عَورت کی پوتی یا نواسی سے بیاہ کر کے اُن میں سے کِسی کے بدن کو بے پردہ کرنا کیونکہ وہ دونوں اُس عَورت کی قرِیبی رِشتہ دار ہیں ۔ یہ بڑی خباثت ہے۔
  • تُو اپنی سالی سے بیاہ کر کے اُسے اپنی بِیوی کی سَوکن نہ بنانا کہ دُوسری کے جِیتے جی اِس کے بدن کو بھی بے پردہ کرے۔
  • اور تُو عَورت کے پاس جب تک وہ حَیض کے سبب سے ناپاک ہے اُس کے بدن کو بے پردہ کرنے کے لِئے نہ جانا۔
  • اور تُو اپنے کو نجِس کرنے کے لِئے اپنے ہمسایہ کی بِیوی سے صُحبت نہ کرنا۔
  • تُو اپنی اَولاد میں سے کِسی کو مو لک کی خاطِر آگ میں سے گُذارنے کے لِئے نہ دینا اور نہ اپنے خُدا کے نام کو ناپاک ٹھہرانا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • تُو مَرد کے ساتھ صُحبت نہ کرنا جَیسے عَورت سے کرتا ہے ۔ یہ نِہایت مکُروہ کام ہے۔
  • تُو اپنے کو نجِس کرنے کے لِئے کِسی جانور سے صُحبت نہ کرنا اور نہ کوئی عَورت کِسی جانور سے ہم صُحبت ہونے کے لِئے اُس کے آگے کھڑی ہو کیونکہ یہ اَوندھی بات ہے۔
  • تُم اِن کاموں میں سے کِسی میں پھنس کر آلُودہ نہ ہو جانا کیونکہ جِن قَوموں کو مَیں تُمہارے آگے سے نِکالتا ہُوں وہ اِن سب کاموں کے سبب سے آلُودہ ہیں۔
  • اور اُن کا مُلک بھی آلُودہ ہو گیا ہے ۔ اِس لِئے میں اُس کی بدکاری کی سزا اُسے دیتا ہُوں اَیسا کہ وہ اپنے باشِندوں کو اُگلے دیتا ہے۔
  • لِہٰذا تُم میرے آئِین اور احکام کو ماننا اور تُم میں سے کوئی خواہ وہ دیسی ہو یا پردیسی جو تُم میں بُود و باش رکھتا ہو اِن مکرُوہات میں سے کِسی کام کو نہ کرے۔
  • کیونکہ اُس مُلک کے باشِندوں نے جو تُم سے پہلے تھے یہ سب مکرُوہ کام کِئے ہیں اور مُلک آلُودہ ہو گیا ہے۔
  • سو اَیسا نہ ہو کہ جِس طرح اُس مُلک نے اُس قَوم کو جو تُم سے پہلے وہاں تھی اُگل دِیا اُسی طرح تُم کو بھی جب تُم اُسے آلُودہ کرو تو اُگل دے۔
  • کیونکہ جو اِن مکرُوہ کاموں میں سے کِسی کو کرے گا وہ اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔
  • اِس لِئے میری شرِیعت کو ماننا اور یہ مکرُوہ رسمیں جو تُم سے پہلے ادا کی جاتی تِھیں اِن میں سے کِسی کو عمل میں نہ لانا اور اِن میں پھنس کر آلُودہ نہ ہو جانا ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے کہہ کہ تُم پاک رہو کیونکہ مَیں جو خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں پاک ہُوں۔
  • تُم میں سے ہر ایک اپنی ماں اور اپنے باپ سے ڈرتا رہے اور تُم میرے سبتوں کو ماننا ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • تُم بُتوں کی طرف رُجوع نہ ہونا اور نہ اپنے لِئے ڈھالے ہُوئے دیوتا بنانا ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • اور جب تُم خُداوند کے حضُور سلامتی کے ذبِیحے گُذرانو تو اُن کو اِس طرح گُذراننا کہ تُم مقبُول ہو۔
  • اور جِس دِن اُسے گُذرانو اُس دِن اور دُوسرے دِن وہ کھایا جائے اور اگر تِیسرے دِن تک کُچھ بچا رہ جائے تو وہ آگ میں جلا دِیا جائے۔
  • اور اگر وہ ذرا بھی تِیسرے دِن کھایا جائے تو مکرُوہ ٹھہرے گا اور مقبُول نہ ہو گا۔
  • بلکہ جو کوئی اُسے کھائے اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا کیونکہ اُس نے خُداوند کی پاک چِیز کو نجِس کِیا ۔ سو وہ شخص اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔
  • اور جب تُم اپنی زمِین کی پَیداوار کی فصل کاٹو تو تُو اپنے کھیت کے کونے کونے تک پُورا پُورا نہ کاٹنا اور نہ کٹائی کی گِری پڑی بالوں کو چُن لینا۔
  • اور تُو اپنے انگورِستان کا دانہ دانہ نہ توڑ لینا اور نہ اپنے انگورِستان کے گِرے ہُوئے دانوں کو جمع کرنا۔ اُن کو غرِیبوں اور مُسافِروں کے لِئے چھوڑ دینا ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • تُم چوری نہ کرنا اور نہ دغا دینا اور نہ ایک دُوسرے سے جُھوٹ بولنا۔
  • اور تُم میرا نام لے کر جُھوٹی قَسم نہ کھانا جِس سے تُو اپنے خُدا کے نام کو ناپاک ٹھہرائے ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • تُو اپنے پڑوسی پر ظُلم نہ کرنا نہ اُسے لُوٹنا ۔ مزدُور کی مزدُوری تیرے پاس ساری رات صُبح تک رہنے نہ پائے۔
  • تُو بہرے کو نہ کوسنا اور نہ اندھے کے آگے ٹھوکرکھِلانے کی چِیز کو دھرنا بلکہ اپنے خُدا سے ڈرنا ۔ مَیں خُداوندہُوں۔
  • تُم فَیصلہ میں ناراستی نہ کرنا ۔ نہ تو تُو غریب کی رِعایت کرنا اور نہ بڑے آدمی کا لحاظ بلکہ راستی کے ساتھ اپنے ہمسایہ کا اِنصاف کرنا۔
  • تُو اپنی قَوم میں اِدھر اُدھر لُترا پن نہ کرتے پِھرنا اور نہ اپنے ہمسایہ کا خُون کرنے پر آمادہ ہونا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • تُو اپنے دِل میں اپنے بھائی سے بُغض نہ رکھنا اور اپنے ہمسایہ کو ضرُور ڈانٹتے بھی رہنا تاکہ اُس کے سبب سے تیرے سر گُناہ نہ لگے۔
  • تُو اِنتقام نہ لینا اور نہ اپنی قَوم کی نسل سے کِینہ رکھنا بلکہ اپنے ہمسایہ سے اپنی مانِند مُحبّت کرنا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • تُم میری شرِیعتوں کو ماننا ۔ تُو اپنے چَوپایوں کو غَیر جِنس سے بھروانے نہ دینا اور اپنے کھیت میں دو قِسم کے بِیج ایک ساتھ نہ بونا اور نہ تُجھ پر دو قِسم کے مِلے جُلے تار کا کپڑا ہو۔
  • اگر کوئی اَیسی عَورت سے صُحبت کرے جو لَونڈی اور کِسی شخص کی منگیتر ہو اور نہ تو اُس کا فِدیہ ہی دِیا گیا ہو اورنہ وہ آزاد کی گئی ہو تو اُن دونوں کو سزا مِلے لیکن وہ جان سے مارے نہ جائیں ۔ اِس لِئے کہ وہ عَورت آزاد نہ تھی۔
  • اور وہ آدمی اپنے جُرم کی قُربانی کے لِئے خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خُداوند کے حضُور ایک مینڈھا لائے کہ وہ اُس کے جُرم کی قُربانی ہو۔
  • اور کاہِن اُس کے جُرم کی قُربانی کے مینڈھے سے اُس کے لِئے خُداوند کے حضُور کفّارہ دے ۔ تب جو خطا اُس نے کی ہے وہ اُسے مُعاف کی جائے گی۔
  • اور جب تُم اُس مُلک میں پُہنچ کر قِسم قِسم کے پَھل کے درخت لگاؤ تو تُم اُن کے پَھل کو گویا نامختُون سمجھنا ۔ وہ تُمہارے لِئے تِین برس تک نامختُون کے برابر ہوں اور کھائے نہ جائیں۔
  • اور چَوتھے سال اُن کا سارا پَھل خُداوند کی تمجِید کرنے کے لِئے مُقدّس ہو گا۔
  • تب پانچویں سال سے اُن کا پَھل کھانا تاکہ وہ تُمہارے لِئے اِفراط کے ساتھ پَیدا ہو ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • تُم کِسی چِیز کو خُون سمیت نہ کھانا اور نہ جادُو منتر کرنا نہ شگُون نِکالنا۔
  • تُم اپنے اپنے سرکے گوشوں کو بال کاٹ کر گول نہ بنانا اور نہ تُو اپنی داڑھی کے کونوں کو بِگاڑنا۔
  • تُم مُردوں کے سبب سے اپنے جِسم کو زخمی نہ کرنا اور نہ اپنے اُوپر کُچھ گُدوانا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • تُو اپنی بیٹی کو کسبی بنا کر ناپاک نہ ہونے دینا تا اَیسا نہ ہو کہ مُلک میں رنڈی بازی پَھیل جائے اور سارا مُلک بدکاری سے بھر جائے۔
  • تُم میرے سبتوں کو ماننا اور میرے مَقدِس کی تعظِیم کرنا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • جو جِنّات کے یار ہیں اور جو جادُوگر ہیں تُم اُن کے پاس نہ جانا اور نہ اُن کے طالِب ہونا کہ وہ تُم کو نجِس بنا دیں ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • جِن کے سر کے بال سفید ہیں تُو اُن کے سامنے اُٹھ کھڑے ہونا اور بڑے بُوڑھے کا ادب کرنا اور اپنے خُدا سے ڈرنا۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اور اگر کوئی پردیسی تیرے ساتھ تُمہارے مُلک میں بُود و باش کرتا ہو تو تُم اُسے آزار نہ پُہنچانا۔
  • بلکہ جو پردیسی تُمہارے ساتھ رہتا ہو اُسے دیسی کی مانِند سمجھنا بلکہ تُو اُس سے اپنی مانِند مُحبّت کرنا اِس لِئے کہ تُم مُلکِ مِصر میں پردیسی تھے مَیں خُداوند تُمہارا خُد۱ہُوں۔
  • تُم اِنصاف اور پَیمایش اور وزن اور پَیمانہ میں ناراستی نہ کرنا۔
  • ٹھیک ترازُو ۔ ٹھیک باٹ ۔ پُورا اَیفہ اور پُورا ہِین رکھنا ۔ جو تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا مَیں ہی ہُوں خُداوند تُمہارا خُدا۔
  • سو تُم میرے سب آئِین اور سب احکام ماننا اور اُن پر عمل کرنا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • تُوبنی اِسرائیل سے یہ بھی کہہ دے کہ بنی اِسرائیل میں سے یا اُن پردیسیوں میں سے جو اِسرائیلِیوں کے درمِیان بُود و باش کرتے ہیں جو کوئی شخص اپنی اَولاد میں سے کِسی کو مولک کی نذر کرے وہ ضرُور جان سے ماراجائے ۔ اہلِ مُلک اُسے سنگسار کریں۔
  • اور مَیں بھی اُس شخص کا مُخالِف ہُوں گا اور اُسے اُس کے لوگوں میں سے کاٹ ڈالُوں گا ۔ اِس لِئے کہ اُس نے اپنی اَولاد کو مولک کی نذر کر کے میرے مَقدِس اور میرے پاک نام کو ناپاک ٹھہرایا۔
  • اور اگر اُس وقت جب وہ اپنی اَولاد میں سے کِسی کو مولک کی نذر کرے اہلِ مُلک اُس شخص کی طرف سے چشم پوشی کر کے اُسے جان سے نہ ماریں۔
  • تو مَیں خُود اُس شخص کا اور اُس کے گھرانے کا مُخالِف ہو کر اُس کو اور اُن سبھوں کو جو اُس کی پَیروی میں زِناکار بنیں اور مولک کے ساتھ زِنا کریں اُن کی قَوم میں سے کاٹ ڈالُوں گا۔
  • اور جو شخص جِنّات کے یاروں اور جادُوگروں کے پاس جائے کہ اُن کی پَیروی میں زِنا کرے مَیں اُس کا مُخالِف ہُوں گا اور اُسے اُس کی قَوم میں سے کاٹ ڈالُوں گا۔
  • اِس لِئے تُم اپنے آپ کو مُقدّس کرو اور پاک رہو ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • اور تُم میرے آئِین کو ماننا اور اُس پر عمل کرنا ۔ مَیں خُداوند ہُوں جو تُم کو مُقدّس کرتا ہُوں۔
  • اور جو کوئی اپنے باپ یا اپنی ماں پر لَعنت کرے وہ ضرُور جان سے مارا جائے ۔ اُس نے اپنے باپ یا ماں پر لَعنت کی ہے ۔ سو اُس کا خُون اُسی کی گردن پر ہو گا۔
  • اور جو شخص دُوسرے کی بِیوی سے یعنی اپنے ہمسایہ کی بِیوی سے زِنا کرے وہ زانی اور زانِیہ دونوں ضرُور جان سے مار دِئے جائیں۔
  • اور جو شخص اپنی سَوتیلی ماں سے صُحبت کرے اُس نے اپنے باپ کے بدن کو بے پردہ کِیا ۔ وہ دونوں ضرُور جان سے مارے جائیں ۔ اُن کا خُون اُن ہی کی گردن پر ہو گا۔
  • اور اگر کوئی شخص اپنی بہُو سے صُحبت کرے تو وہ دونوں ضرُور جان سے مارے جائیں ۔ اُنہوں نے اَوندھی بات کی ہے ۔ اُن کا خُون اُن ہی کی گردن پر ہو گا۔
  • اور اگر کوئی مَرد سے صُحبت کرے جَیسے عَورت سے کرتے ہیں تو اُن دونوں نے نِہایت مکرُوہ کام کِیا ہے ۔ سو وہ دونوں ضرُور جان سے مارے جائیں ۔ اُن کا خُون اُن ہی کی گردن پر ہو گا۔
  • اور اگر کوئی شخص اپنی بِیوی اور اپنی ساس دونوں کو رکھّے تو یہ بڑی خباثت ہے ۔ سو وہ آدمی اور وہ عَورتیں تِینوں کے تِینوں جلا دِئے جائیں تاکہ تُمہارے درمِیان خباثت نہ رہے۔
  • اور اگر کوئی مَرد کِسی جانور سے جماع کرے تو وہ ضرُور جان سے مارا جائے اور تُم اُس جانور کو بھی مار ڈالنا۔
  • اور اگر کوئی عَورت کِسی جانور کے پاس جائے اور اُس سے ہم صُحبت ہو تو تُو اُس عَورت اور جانور دونوں کو مار ڈالنا ۔ وہ ضرُور جان سے مارے جائیں ۔ اُن کا خُون اُن ہی کی گردن پر ہو گا۔
  • اور اگر کوئی مَرد اپنی بہن کو جو اُس کے باپ کی یا اُس کی ماں کی بیٹی ہو لے کر اُس کا بدن دیکھے اور اُس کی بہن اُس کا بدن دیکھے تو یہ شرم کی بات ہے ۔ وہ دونوں اپنی قَوم کے لوگوں کی آنکھوں کے سامنے قتل کِئے جائیں ۔ اُس نے اپنی بہن کے بدن کو بے پردہ کِیا ۔ اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔
  • اور اگر مَرد اُس عَورت سے جو کپڑوں سے ہو صُحبت کر کے اُس کے بدن کو بے پردہ کرے تو اُس نے اُس کا چشمہ کھولا اور اُس عَورت نے اپنے خُون کا چشمہ کُھلوایا ۔ سو وہ دونوں اپنی قَوم میں سے کاٹ ڈالے جائیں۔
  • اور تُو اپنی خالہ یا پُھوپھی کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ جو اَیسا کرے اُس نے اپنی قرِیبی رِشتہ دار کو بے پردہ کِیا ۔ سو اُن دونوں کا گُناہ اُن ہی کے سر لگے گا۔
  • اور اگر کوئی اپنی چچی یا تائی سے صُحبت کرے تو اُس نے اپنے چچا یا تاؤُ کے بدن کو بے پردہ کِیا ۔ سو اُن کا گُناہ اُن کے سر لگے گا ۔ وہ لاولد مَریں گے۔
  • اگر کوئی شخص اپنے بھائی کی بِیوی کو رکھّے تو یہ نجاست ہے ۔ اُس نے اپنے بھائی کے بدن کو بے پردہ کِیا ۔ وہ لاولد رہیں گے۔
  • سو تُم میرے سب آئِین اور احکام ماننا اور اُن پر عمل کرنا تاکہ وہ مُلک جِس میں مَیں تُم کو بسانے کو لِئے جاتا ہُوں تُم کو اُگل نہ دے۔
  • تُم اُن قَوموں کے دستُوروں پر جِن کو مَیں تُمہا رے آگے سے نِکالتا ہُوں مت چلنا کیونکہ اُنہوں نے یہ سب کام کِئے ۔ اِسی لِئے مُجھے اُن سے نفرت ہو گئی۔
  • پر مَیں نے تُم سے کہا ہے کہ تُم اُن کے مُلک کے وارِث ہو گے اور مَیں تُم کو وہ مُلک جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے تُمہاری مِلکِیّت ہونے کے لِئے دُوں گا ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں جِس نے تُم کو اَور قَوموں سے الگ کِیا ہے۔
  • سو تُم پاک اور ناپاک چَوپایوں میں اور پاک اور ناپاک پرِندوں میں فرق کرنا اور تُم کِسی جانور یا پرِندے یازمِین پر کے رینگنے والے جاندار سے جِن کو مَیں نے تُمہارے لِئے ناپاک ٹھہرا کر الگ کِیا ہے اپنے آپ کو مکرُوہ نہ بنا لینا۔
  • اور تُم میرے لِئے پاک بنے رہنا کیونکہ مَیں جو خُداوند ہُوں پاک ہُوں اور مَیں نے تُم کو اَور قَوموں سے الگ کِیا ہے تاکہ تُم میرے ہی رہو۔
  • اور وہ مَرد یا عَورت جِس میں جِنّ ہو یا وہ جادُوگر ہو تو وہ ضرُور جان سے مارا جائے ۔ اَیسوں کو لوگ سنگسار کریں ۔ اُن کا خُون اُن ہی کی گردن پر ہو گا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ ہارُون کے بیٹوں سے جو کاہِن ہیں کہہ کہ اپنے قبِیلہ کے مُردہ کے سبب سے کوئی اپنے آپ کو نجِس نہ کر لے۔
  • اپنے قرِیبی رِشتہ داروں کے سبب سے جَیسے اپنی ماں کے سبب سے اور اپنے باپ کے سبب سے اور اپنے بیٹے بیٹی کے سبب سے اور اپنے بھائی کے سبب سے۔
  • اور اپنی سگی کُنواری بہن کے سبب سے جِس نے شَوہر نہ کِیا ہو ۔ اِن کی خاطِر وہ اپنے کو نجِس کر سکتا ہے۔
  • چُونکہ وہ اپنے لوگوں میں سردار ہے اِس لِئے وہ اپنے آپ کو اَیسا آلُودہ نہ کرے کہ ناپاک ہو جائے۔
  • وہ نہ اپنے سر اُن کی خاطِر بیچ سے گُھٹوائیں اور نہ اپنی داڑھی کے کونے مُنڈوائیں اور نہ اپنے کو زخمی کریں۔
  • وہ اپنے خُدا کے لِئے پاک بنے رہیں اور اپنے خُدا کے نام کو بے حُرمت نہ کریں کیونکہ وہ خُداوند کی آتِشِین قُربانیاں جو اُن کے خُدا کی غِذا ہیں گُذرانتے ہیں ۔ اِس لِئے وہ پاک رہیں۔
  • وہ کِسی فاحِشہ یا ناپاک عَورت سے بیاہ نہ کریں اور نہ اُس عَورت سے بیاہ کریں جِسے اُس کے شَوہر نے طلاق دی ہو کیونکہ کاہِن اپنے خُدا کے لِئے مُقدّس ہے۔
  • پس تُو کاہِن کو مُقدّس جاننا کیونکہ وہ تیرے خُدا کی غِذا گُذرانتا ہے ۔ سو وہ تیری نظر میں مُقدّس ٹھہرے کیونکہ مَیں خُداوند جو تُم کو مُقدّس کرتا ہُوں قُدُّوس ہُوں۔
  • اور اگر کاہِن کی بیٹی فاحِشہ بن کر اپنے آپ کو ناپاک کرے تو وہ اپنے باپ کو ناپاک ٹھہراتی ہے ۔ وہ عَورت آگ میں جلائی جائے۔
  • اور وہ جو اپنے بھائیوں کے درمِیان سردار کاہِن ہو جِس کے سر پر مَسح کرنے کا تیل ڈالا گیا اور جو پاک لِباس پہننے کے لِئے مخصُوص کِیا گیا وہ اپنے سر کے بال بِکھرنے نہ دے اور اپنے کپڑے نہ پھاڑے۔
  • وہ کِسی مُردہ کے پاس نہ جائے اور نہ اپنے باپ یا ماں کی خاطِر اپنے آپ کو نجس کرے۔
  • اور وہ مَقدِس کے باہر بھی نہ نِکلے اور نہ اپنے خُدا کے مَقدِس کو بے حُرمت کرے کیونکہ اُس کے خُدا کے مَسح کرنے کے تیل کا تاج اُس پر ہے ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اور وہ کُنواری عَورت سے بیاہ کرے۔
  • جو بیوہ یا مُطلّقہ یا ناپاک عَورت یا فاحِشہ ہو اُن سے وہ بیاہ نہ کرے بلکہ وہ اپنی ہی قَوم کی کُنواری کو بیاہ لے۔
  • اور وہ اپنے تُخم کو اپنی قَوم میں ناپاک نہ ٹھہرائے کیونکہ مَیں خُداوند ہُوں جو اُسے مُقدّس کرتا ہُوں۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • ہارُون سے کہہ دے کہ تیری نسل میں پُشت در پُشت اگر کوئی کِسی طرح کا عَیب رکھتا ہو تو وہ اپنے خُدا کی غِذا گُذراننے کو نزدِیک نہ آئے۔
  • خواہ کوئی ہو جِسں میں عَیب ہو وہ نزدِیک نہ آئے ۔ خواہ وہ اندھا ہو یا لنگڑا یا نکچپٹا ہو یا زائِدُالاعضا۔
  • یا اُس کا پاؤں ٹُوٹا ہو یا ہاتھ ٹُوٹا ہو۔
  • یا وہ کُبڑا یا بَونا ہو یا اُس کی آنکھ میں کُچھ نقص ہو یا کُھجلی بھرا ہو یا اُس کے پپڑِیاں ہوں یا اُس کے خُصئے پِچکے ہوں۔
  • ہارُون کاہِن کی نسل میں سے کوئی جو عَیب دار ہو خُداوند کی آتِشِین قُربانیاں گُذراننے کو نزدِیک نہ آئے ۔ وہ عَیب دار ہے ۔ وہ ہرگِز اپنے خُدا کی غِذا گُذراننے کو پاس نہ آئے۔
  • وہ اپنے خُدا کی نِہایت ہی مُقدّس اور پاک دونوں طرح کی روٹی کھائے۔
  • لیکن پردہ کے اندر داخِل نہ ہو نہ مذبح کے پاس آئے اِس لِئے کہ وہ عَیب دار ہے تا اَیسا نہ ہو کہ وہ میرے مُقدّس مقاموں کو بے حُرمت کرے کیونکہ مَیں خُداوند اُن کا مُقدّس کرنے والا ہُوں۔
  • سو مُوسیٰ نے ہارُون اور اُس کے بیٹوں اور سب بنی اِسرائیل سے یہ باتیں کہِیں۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • ہارُون اور اُس کے بیٹوں سے کہہ کہ وہ بنی اِسرائیل کی پاک چِیزوں سے جِن کو وہ میرے لِئے مُقدّس کرتے ہیں اپنے آپ کو بچائے رکھّیں اور میرے پاک نام کو بے حُرمت نہ کریں ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اُن کو کہہ دے کہ تُمہاری پُشت در پُشت جو کوئی تُمہاری نسل میں سے اپنی ناپاکی کی حالت میں اُن پاک چِیزوں کے پاس جائے جِن کو بنی اِسرائیل خُداوند کے لِئے مُقدّس کرتے ہیں وہ شخص میرے حضُور سے کاٹ ڈالا جائے گا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • ہارون کی نسل میں جو کوڑھی یا جریان کا مرِیض ہو وہ جب تک پاک نہ ہو جائے پاک چِیزوں میں سے کُچھ نہ کھائے اور جو کوئی اَیسی چِیز کو جو مُردہ کے سبب سے ناپاک ہو گئی ہے یا اُس شخص کو جِس کی دھات بہتی ہو چُھوئے۔
  • یا جو کوئی کِسی رینگنے والے جاندار کو جِس کے چُھونے سے وہ ناپاک ہو سکتا ہے چُھوئے یا کِسی اَیسے شخص کو چُھوئے جِس سے اُس کی ناپاکی خواہ وہ کِسی قِسم کی ہو اُس کو بھی لگ سکتی ہو۔
  • تو وہ آدمی جو اِن میں سے کِسی کو چُھوئے شام تک ناپاک رہے گا اور جب تک پانی سے غُسل نہ کر لے پاک چِیزوں میں سے کُچھ نہ کھائے۔
  • اور وہ اُس وقت پاک ٹھہرے گا جب آفتاب غرُوب ہو جائے ۔ اِس کے بعد وہ پاک چِیزوں میں سے کھائے کیونکہ یہ اُس کی خُوراک ہے۔
  • اور مُردار یا درِندہ کے پھاڑے ہُوئے جانور کو کھانے سے وہ اپنے آپ کو نجِس نہ کر لے ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اِس لِئے وہ میری شرع کو مانیں تا نہ ہو کہ اُس کے سبب سے اُن کے سر گُناہ لگے اور اُس کی بے حُرمتی کرنے کی وجہ سے وہ مَر بھی جائیں ۔ مَیں خُداوند اُن کا مُقدّس کرنے والا ہُوں۔
  • کوئی اجنبی پاک چِیز کو نہ کھانے پائے خواہ وہ کاہِن ہی کے ہاں ٹھہرا ہو یا اُس کا نوکر ہو تَو بھی وہ کوئی پاک چِیز نہ کھائے۔
  • لیکن وہ جِسے کاہِن نے اپنے زر سے خریدا ہو اُسے کھا سکتا ہے اور وہ جو اُس کے گھر میں پَیدا ہُوئے ہوں وہ بھی اُس کے کھانے میں سے کھائیں۔
  • اگر کاہِن کی بیٹی کِسی اجنبی سے بیاہی گئی ہو تو وہ پاک چِیزوں کی قُربانی میں سے کُچھ نہ کھائے۔
  • پر اگر کاہِن کی بیٹی بیوہ ہو جائے یا مُطلّقہ ہو اور بے اَولاد ہو اور لڑکپن کے دِنوں کی طرح اپنے باپ کے گھر میں پِھر آکر رہے تو وہ اپنے باپ کے کھانے میں سے کھائے لیکن کوئی اجنبی اُسے نہ کھائے۔
  • اور اگر کوئی نادانِستہ پاک چِیز کو کھا جائے تو وہ اُس کے پانچویں حِصّہ کے برابر اپنے پاس سے اُس میں مِلا کر وہ پاک چِیز کاہِن کو دے۔
  • اور وہ بنی اِسرائیل کی پاک چِیزوں کو جِن کو وہ خُداوند کی نذر کرتے ہوں بے حُرمت کر کے۔
  • اُن کے سر اُس گُناہ کا جُرم نہ لادیں جو اُن کی پاک چِیزوں کے کھانے سے ہو گا کیونکہ مَیں خُداوند اُن کا مُقدّس کرنے والا ہُوں۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • ہارُون اور اُس کے بیٹوں اور سب بنی اِسرائیل سے کہہ کہ اِسرا ئیل کے گھرانے کا یا اُن پردیسیوں میں سے جو اِسرائیلِیوں کے درمِیان رہتے ہیں جو کوئی شخص اپنی قُربانی لائے خواہ وہ کوئی مَنّت کی قُربانی ہو یا رضا کی قُربانی جِسے وہ سوختنی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانا کرتے ہیں۔
  • تو اپنے مقبُول ہونے کے لِئے تُم بَیلوں یا برّوں یا بکروں میں سے بے عَیب نر چڑھانا۔
  • اور جِس میں عَیب ہو اُسے نہ چڑھانا کیونکہ وہ تُمہاری طرف سے مقبُول نہ ہو گا۔
  • اور جو کوئی اپنی مَنّت پُوری کرنے کے لِئے یا رضا کی قُربانی کے طَور پر گائے بَیل یا بھیڑ بکری میں سے سلامتی کا ذبِیحہ خُداوند کے حضُور گُذرانے تو وہ جانور مقبُول ٹھہرنے کے لِئے بے عَیب ہو ۔ اُس میں کوئی نقص نہ ہو۔
  • جو اندھا یا شِکستہ عُضو یا لُولا ہو یا جِس کے رسَولی یا کُھجلی یا پپڑیاں ہوں اَیسوں کو خُداوند کے حضُور نہ چڑھانا اور نہ مذبح پر اُن کی آتِشِین قُربانی خُداوند کے حضُور گُذراننا۔
  • جِس بچھڑے یا برّے کا کوئی عُضو زِیادہ یا کم ہو اُسے تُو رضا کی قُربانی کے طَور پر گُذران سکتا ہے پر مَنّت پُوری کرنے کے لِئے وہ مقبُول نہ ہو گا۔
  • جِس جانور کے خُصئے کُچلے ہُوئے یا چُور کِئے ہُوئے یا ٹُوٹے یا کٹے ہُوئے ہوں اُسے تُم خُداوند کے حضُور نہ چڑھانا اور نہ اپنے مُلک میں اَیسا کام کرنا۔
  • اور نہ اِن میں سے کِسی کو لے کر تُم اپنے خُدا کی غِذا پردیسی یا اجنبی کے ہاتھ سے چڑھوانا کیونکہ اُن کا بِگاڑ اُن میں مَوجُود ہوتا ہے ۔ اُن میں عَیب ہے ۔ سو وہ تُمہاری طرف سے مقبُول نہ ہوں گے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • جِس وقت بچھڑا یا بھیڑ یا بکری کا بچّہ پَیدا ہو تو سات دِن تک وہ اپنی ماں کے ساتھ رہے اور آٹھویں دِن سے اور اُس کے بعد سے وہ خُداوند کی آتِشِین قُربانی کے لِئے مقبُول ہو گا۔
  • اور خواہ گائے ہو یا بھیڑ بکری تُم اُسے اور اُس کے بچّے دونوں کو ایک ہی دِن ذبح نہ کرنا۔
  • اور جب تُم خُداوند کے شُکرانہ کا ذبِیحہ قُربانی کرو تو اُسے اِس طرح قُربانی کرنا کہ تُم مقبُول ٹھہرو۔
  • اور وہ اُسی دِن کھا بھی لِیا جائے ۔ تُم اُس میں سے کُچھ بھی دُوسرے دِن کی صُبح تک باقی نہ چھوڑنا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • سو تُم میرے حُکموں کو ماننا اور اُن پر عمل کرنا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • تُم میرے پاک نام کو ناپاک نہ ٹھہرانا کیونکہ مَیں بنی اِسرائیل کے درمِیان ضرُور ہی پاک مانا جاؤُں گا ۔ مَیں خُداوند تُمہارا مُقدّس کرنے والا ہُوں۔
  • جو تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا ہُوں تاکہ تُمہارا خُدا بنا رہُوں ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ کہ خُداوند کی عِیدیں جِن کا تُم کو مُقدّس مجمعوں کے لِئے اِعلان دینا ہو گا میری وہ عِیدیں یہ ہیں۔
  • چھ دِن کام کاج کِیا جائے پر ساتواں دِن خاص آرام کا اور مُقدّس مجمع کا سبت ہے ۔ اُس روز کِسی طرح کا کام نہ کرنا ۔ وہ تُمہاری سب سکُونت گاہوں میں خُداوند کا سبت ہے۔
  • خُداوند کی عِیدیں جِن کا اِعلان تُم کو مُقدّس مجمعوں کے لِئے وقتِ مُعیّن پر کرنا ہو گا سو یہ ہیں۔
  • پہلے مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو شام کے وقت خُداوند کی فَسح ہُؤا کرے۔
  • اور اُسی مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کو خُداوند کے لِئے عِیدِ فطِیر ہو ۔ اُس میں تُم سات دِن تک بے خمِیری روٹی کھانا۔
  • پہلے دِن تُمہارا مُقدّس مجمع ہو ۔ اُس میں تُم کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔
  • اور ساتوں دِن تُم خُداوند کے حضُور آتشِین قُربانی گُذراننا اور ساتویں دِن پِھر مُقدّس مجمع ہو ۔ اُس روز تُم کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ کہ جب تُم اُس مُلک میں جو مَیں تُم کو دیتا ہوں داخِل ہو جاؤ اور اُس کی فصل کاٹو تو تُم اپنی فصل کے پہلے پَھلوں کا ایک پُولا کاہِن کے پاس لانا۔
  • اور وہ اُسے خُداوند کے حضُور ہِلائے تاکہ وہ تُمہاری طرف سے قبُول ہو اور کاہِن اُسے سبت کے دُوسرے دِن صُبح کو ہِلائے۔
  • اور جِس دِن تُم پُولے کو ہِلواؤ اُسی دِن ایک نر بے عَیب یکسالہ برّہ سوختنی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذراننا۔
  • اور اُس کے ساتھ نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ اَیفہ کے دو دہائی حِصّہ کے برابر ہو تاکہ وہ آتِشِین قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو کے لِئے جلائی جائے اور اُس کے ساتھ مَے کا تپاون ہِین کے چَوتھے حِصّہ کے برابر مَے لے کر کرنا۔
  • اور جب تک تُم اپنے خُدا کے لِئے یہ چڑھاوا نہ لے آؤ اُس دِن تک نئی فصل کی روٹی یا بُھنا ہُؤا اناج یا ہری بالیں ہرگِز نہ کھانا ۔ تُمہاری سب سکُونت گاہوں میں پُشت در پُشت ہمیشہ یِہی آئِین رہے گا۔
  • اور تُم سبت کے دُوسرے دِن سے جِس دِن ہِلانے کی قُربانی کے لِئے پُولا لاؤ گے گِننا شرُوع کرنا جب تک سات سبت پُورے نہ ہو جائیں۔
  • اور ساتویں سبت کے دُوسرے دِن تک پچاس دِن گِن لینا ۔ تب تُم خُداوند کے لِئے نذر کی نئی قُربانی گُذراننا۔
  • تُم اپنے گھروں میں سے اَیفہ کے دو دہائی حِصّہ کے وزن کے مَیدہ کے دو گِردے ہِلانے کی قُربانی کے لِئے لے آنا ۔ وہ خمِیر کے ساتھ پکائے جائیں تاکہ خُداوند کے لِئے پہلے پَھل ٹھہریں۔
  • اور اُن گِردوں کے ساتھ ہی تُم سات یکسالہ بے عَیب برّے اور ایک بچھڑا اور دو مینڈھے لانا تاکہ وہ اپنی اپنی نذر کی قُربانی اور تپاون کے ساتھ خُداوند کے حضُور سوختنی قُربانی کے طَور پر گُذرانے جائیں اور خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ٹھہریں۔
  • اور تُم خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا اور سلامتی کے ذبیحہ کے لِئے دو یکسالہ نر برّے چڑھانا۔
  • اور کاہِن اِن کو پہلے پَھل کے دونوں گِردوں کے ساتھ لے کر اُن دونوں برّوں سمیت ہِلانے کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور ہِلائے ۔ وہ خُداوند کے لِئے مُقدّس اور کاہِن کا حِصّہ ٹھہریں۔
  • اور تُم عَین اُسی دِن اِعلان کر دینا ۔ اُس روز تُمہارا مُقدّس مجمع ہو ۔ تُم اُس دِن کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا ۔ تُمہاری سب سکُونت گاہوں میں پُشت در پُشت سدا یِہی آئِین رہے گا۔
  • اور جب تُم اپنی زمِین کی پَیداوار کی فصل کاٹو تو تُو اپنے کھیت کو کونے کونے تک پُورا نہ کاٹنا اور نہ اپنی فصل کی گِری پڑی بالوں کو جمع کرنا بلکہ اُن کو غریبوں اور مُسافِروں کے لِئے چھوڑ دینا ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ کہ ساتویں مہِینے کی پہلی تارِیخ تُمہارے لِئے خاص آرام کا دِن ہو ۔ اُس میں یادگاری کے لِئے نرسِنگے پُھونکے جائیں اور مُقدّس مجمع ہو۔
  • تُم اُس روز کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا اور خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی گُذراننا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • اُسی ساتویں مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو کفّارہ کا دِن ہے ۔ اُس روز تُمہارا مُقدّس مجمع ہو اور تُم اپنی جانوں کو دُکھ دینا اور خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی گُذراننا۔
  • تُم اُس دِن کِسی طرح کا کام نہ کرنا کیونکہ وہ کفّارہ کا دِن ہے جِس میں خُداوند تُمہارے خُدا کے حضُور تُمہارے لِئے کفّارہ دِیا جائے گا۔
  • جو شخص اُس دِن اپنی جان کو دُکھ نہ دے وہ اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔
  • اور جو شخص اُس دِن کِسی طرح کا کام کرے اُسے مَیں اُس کے لوگوں میں سے فنا کر دُوں گا۔
  • تُم کِسی طرح کا کام مت کرنا ۔ تُمہاری سب سکُونت گاہوں میں پُشت در پُشت سدا یِہی آئِین رہے گا۔
  • یہ تُمہارے لِئے خاص آرام کا سبت ہو ۔ اِس میں تُم اپنی جانوں کو دُکھ دینا ۔ تُم اُس مہِینے کی نوِیں تارِیخ کی شام سے دُوسری شام تک اپنا سبت ماننا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ کہ اُسی ساتویں مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ سے لے کر سات دِن تک خُداوند کے لِئے عِیدِ خیام ہو گی۔
  • پہلے دِن مُقدّس مجمع ہو ۔ تُم اُس دِن کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔
  • تُم ساتوں دِن برابر خُداوند کے حضُور آتشِین قُربانی گُذراننا ۔ آٹھویں دِن تُمہارا مُقدّس مجمع ہو اور پِھر خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی گُذراننا ۔ وہ خاص مجمع ہے ۔ اُس میں کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔
  • یہ خُداوند کی مُقرّرہ عِیدیں ہیں جِن میں تُم مُقدّس مجمعوں کا اِعلان کرنا تاکہ خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی اور سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور ذبِیحہ اور تپاون ہر ایک اپنے اپنے مُعیّن دِن میں گُذرانا جائے۔
  • ماسِوا اِن کے خُداوند کے سبتوں کو ماننا اور اپنے ہدیوں اور مَنّتوں اور رضا کی قُربانیوں کو جو تُم خُداوند کے حضُور لاتے ہو گُذراننا۔
  • اور ساتویں مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ سے جب تُم زمِین کی پَیداوار جمع کر چُکو تو سات دِن تک خُداوند کی عِید ماننا ۔ پہلا دِن خاص آرام کا ہو اور آٹھواں دِن بھی خاص آرام ہی کا ہو۔
  • سو تُم پہلے دِن خُوشنما درختوں کے پَھل اور کھجُور کی ڈالِیاں اور گھنے درختوں کی شاخیں اور ندیوں کی بیدِ مجنُوں لینا اور تُم خُداوند اپنے خُدا کے آگے سات دِن تک خُوشی منانا۔
  • اور تُم ہر سال خُداوند کے لِئے سات روز تک یہ عِید مانا کرنا ۔ تُمہاری نسل در نسل سدا یِہی آئِین رہے گا کہ تُم ساتویں مہِینے اِس عِید کو مانو۔
  • سات روز تک برابر تُم سایبانوں میں رہنا ۔ جِتنے اِسرا ئیل کی نسل کے ہیں سب کے سب سایبانوں میں رہیں۔
  • تاکہ تُمہاری نسل کو معلُوم ہو کہ جب مَیں بنی اِسرائیل کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لا رہا تھا تو مَیں نے اُن کو سایبانوں میں ٹِکایا تھا ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • سو مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کو خُداوند کی مُقرّرہ عِیدیں بتا دِیں۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • بنی اِسرائیل کو حُکم کر کہ وہ تیرے پاس زَیتُون کا کُوٹ کر نِکالا ہُؤا خالِص تیل رَوشنی کے لِئے لائیں تاکہ چراغ ہمیشہ جلتا رہے۔
  • ہارُون اُسے شہادت کے پردہ کے باہر خَیمۂِ اِجتماع میں شام سے صُبح تک خُداوند کے حضُور قرِینہ سے رکھّا کرے ۔ تُمہاری نسل در نسل سدا یِہی آئِین رہے گا۔
  • وہ ہمیشہ اُن چراغوں کو ترتِیب سے پاک شمعدان پر خُداوند کے حضُور رکھّا کرے۔
  • اور تُو مَیدہ لے کر بارہ گِردے پکانا ۔ ہر ایک گِردہ میں اَیفہ کے دو دہائی حِصّہ کے برابر مَیدہ ہو۔
  • اور تُو اُن کو دو قطاریں کر کے ہر قطار میں چھ چھ روٹیاں پاک میز پر خُداوند کے حضُور رکھنا۔
  • اور تُو ہر ایک قطار پر خالِص لُبان رکھنا تاکہ وہ روٹی پر یادگاری یعنی خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی کے طَور پر ہو۔
  • وہ سدا ہر سبت کے روز اُن کو خُداوند کے حضُور ترتِیب دِیا کرے کیونکہ یہ بنی اِسرائیل کی جانِب سے ایک دائِمی عہد ہے۔
  • اور یہ روٹیاں ہارُون اور اُس کے بیٹوں کی ہوں گی ۔ وہ اِن کو کِسی پاک جگہ میں کھائیں کیونکہ وہ ایک جاوِدانی آئِین کے مُطابِق خُداوند کی آتِشِین قُربانیوں میں سے ہارُون کے لِئے نِہایت پاک ہیں۔
  • اور ایک اِسرائیلی عَورت کا بیٹا جِس کا باپ مِصری تھا اِسرائیلِیوں کے بیچ چلا گیا اور وہ اِسرائیلی عَورت کا بیٹا اور ایک اِسرائیلی لشکرگاہ میں آپس میں مار پِیٹ کرنے لگے۔
  • اور اِسرائیلی عَورت کے بیٹے نے پاک نام پر کُفربکا اور لَعنت کی ۔ تب لوگ اُسے مُوسیٰ کے پاس لے گئے ۔ اُس کی ماں کا نام سلومِیت تھا جو د ِبری کی بیٹی تھی جو دان کے قبِیلہ کا تھا۔
  • اور اُنہوں نے اُسے حوالات میں ڈال دِیا تاکہ خُداوند کی جانب سے اِس بات کا فَیصلہ اُن پر ظاہِر کِیا جائے۔
  • تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • اُس لَعنت کرنے والے کو لشکرگاہ کے باہر نِکال کر لے جا اور جِتنوں نے اُسے لَعنت کرتے سُنا وہ سب اپنے اپنے ہاتھ اُس کے سر پر رکھّیں اور ساری جماعت اُسے سنگسار کرے۔
  • اور تُو بنی اِسرائیل سے کہہ دے کہ جو کوئی اپنے خُدا پر لَعنت کرے اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔
  • اور وہ جو خُداوند کے نام پر کُفربکے ضرُور جان سے مارا جائے ۔ ساری جماعت اُسے قطعی سنگسار کرے ۔ خواہ وہ دیسی ہو یا پردیسی جب وہ پاک نام پر کُفر بکے تو وہ ضرُور جان سے مارا جائے۔
  • اور جو کوئی کِسی آدمی کو مار ڈالے وہ ضرُور جان سے مارا جائے۔
  • اور جو کوئی کِسی چَوپائے کو مار ڈالے وہ اُس کا مُعاوضہ جان کے بدلے جان دے۔
  • اور اگر کوئی شخص اپنے ہمسایہ کو عَیب دار بنا دے تو جَیسا اُس نے کِیا وَیسا ہی اُس سے کِیا جائے۔
  • یعنی عُضو توڑنے کے بدلے عُضو توڑنا ہو اور آنکھ کے بدلے آنکھ اور دانت کے بدلے دانت ۔ جَیسا عَیب اُس نے دُوسرے آدمی میں پَیدا کر دِیا ہے وَیسا ہی اُس میں بھی کر دِیا جائے۔
  • الغرض جو کوئی کِسی چَوپائے کو مار ڈالے وہ اُس کا مُعاوضہ دے پر اِنسان کا قاتِل جان سے مارا جائے۔
  • تُم ایک ہی طرح کا قانُون دیسی اور پردیسی دونوں کے لِئے رکھنا کیونکہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • اور مُوسیٰ نے یہ بنی اِسرائیل کو بتایا ۔ پس وہ اُس لَعنت کرنے والے کو نِکال کر لشکرگاہ کے باہر لے گئے اور اُسے سنگسار کر دِیا ۔ سو بنی اِسرائیل نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔
  • اور خُداوند نے کوہِ سِینا پر مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ کہ جب تُم اُس مُلک میں جو مَیں تُم کو دیتا ہُوں داخِل ہو جاؤ تو اُس کی زمِین بھی خُداوند کے لِئے سبت کو مانے۔
  • تُو اپنے کھیت کو چھ برس بونا اور اپنے انگُورِستان کو چھ برس چھانٹنا اور اُس کا پَھل جمع کرنا۔
  • لیکن ساتویں سال زمِین کے لِئے خاص آرام کا سبت ہو ۔ یہ سبت خُداوند کے لِئے ہو ۔ اِس میں تُو نہ اپنے کھیت کو بونا اور نہ اپنے انگُورِستان کو چھانٹنا۔
  • اور نہ اپنی خودرَو فصل کو کاٹنا اور نہ اپنی بے چھٹی تاکوں کے انگُوروں کو توڑنا ۔ یہ زمِین کے لِئے خاص آرام کا سال ہو۔
  • اور زمِین کا یہ سبت تیرے اور تیرے غُلاموں اور تیری لَونڈِیوں اور مزدُوروں اور اُن پردیسِیوں کے لِئے جو تیرے ساتھ رہتے ہیں تُمہاری خُوراک کا باعِث ہو گا۔
  • اور اُس کی ساری پَیداوار تیرے چَوپایوں اور تیرے مُلک کے اَور جانوروں کے لِئے خُورِش ٹھہرے گی۔
  • اور تُو برسوں کے سات سبتوں کو یعنی سات گُنا سات سال گِن لینا اور تیرے حِساب سے برسوں کے سات سبتوں کی مُدّت کُل اُنچاس سال ہوں گے۔
  • تب تُو ساتویں مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو بڑا نرسِنگا زور سے پُھنکوانا ۔ تُم کفّارہ کے روز اپنے سارے مُلک میں یہ نرسِنگا پُھنکوانا۔
  • اور تُم پچاسویں برس کو مُقدّس جاننا اور تمام مُلک میں سب باشِندوں کے لِئے آزادی کی مُنادی کرانا ۔ یہ تُمہارے لِئے یوبلی ہو ۔ اِس میں تُم میں سے ہر ایک اپنی مِلکِیّت کا مالِک ہو اور ہر شخص اپنے خاندان میں پِھر شامِل ہوجائے۔
  • وہ پچاسواں برس تُمہارے لِئے یوبلی ہو ۔ تُم اُس میں کُچھ نہ بونا اور نہ اُسے جو اپنے آپ پَیدا ہو جائے کاٹنا اور نہ بے چھٹی تاکوں کا انگُور جمع کرنا۔
  • کیونکہ وہ سالِ یوبلی ہو گا ۔ سو وہ تُمہارے لِئے مُقدّس ٹھہرے ۔ تُم اُس کی پَیداوار کو کھیت سے لے لے کر کھانا۔
  • اُس سالِ یوبلی میں تُم میں سے ہر ایک اپنی مِلکِیّت کا پِھر مالِک ہو جائے۔
  • اور اگر تُو اپنے ہمسایہ کے ہاتھ کُچھ بیچے یا اپنے ہمسایہ سے کُچھ خریدے تو تُم ایک دُوسرے پر اندھیر نہ کرنا۔
  • یوبلی کے بعد جِتنے برس گُذرے ہوں اُن کے شُمار کے مُوافِق تُو اپنے ہمسایہ سے اُسے خریدنا اور وہ اُسے فصل کے برسوں کے شُمار کے مُطابِق تیرے ہاتھ بیچے۔
  • جِتنے زِیادہ برس ہوں اُتنا ہی دام زِیادہ کرنا اور جِتنے کم برس ہوں اُتنی ہی اُس کی قیمت گھٹانا کیونکہ برسوں کے شُمار کے مُوافِق وہ اُن کی فصل تیرے ہاتھ بیچتا ہے۔
  • اور تُم ایک دُوسرے پر اندھیر نہ کرنا بلکہ تُو اپنے خُدا سے ڈرتے رہنا کیونکہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • سو تُم میری شرِیعت پر عمل کرنا اور میرے حُکموں کو ماننا اور اُن پر چلنا تو تُم اُس مُلک میں امن کے ساتھ بسے رہو گے۔
  • اور زمِین پھلے گی اور تُم پیٹ بھر کر کھاؤ گے اور وہاں امن کے ساتھ رہا کرو گے۔
  • اور اگر تُم کو خیال ہو کہ ہم ساتویں برس کیا کھائیں گے؟ کیونکہ دیکھو ہم کو نہ تو بونا ہے اور نہ اپنی پَیداوار کو جمع کرنا ہے۔
  • تو مَیں چھٹے ہی برس اَیسی برکت تُم پر نازِل کروں گا کہ تِینوں سال کے لِئے کافی غلّہ پَیدا ہو جائے گا۔
  • اور آٹھویں برس پِھر جوتنا بونا اورپِچھلا غلّہ کھاتے رہنا بلکہ جب تک نویں سال کے بوئے ہُوئے کی فصل نہ کاٹ لو اُس وقت تک وہی پِچھلا غلّہ کھاتے رہو گے۔
  • اور زمِین ہمیشہ کے لِئے بیچی نہ جائے کیونکہ زمِین میری ہے اور تُم میرے مُسافِر اور مہمان ہو۔
  • بلکہ تُم اپنی مِلکِیّت کے مُلک میں ہر جگہ زمِین کو چُھڑا لینے دینا۔
  • اور اگر تُمہارا بھائی مُفلِس ہو جائے اور اپنی مِلکِیّت کا کُچھ حِصّہ بیچ ڈالے تو جو اُس کا سب سے قریبی رِشتہ دار ہے وہ آ کر اُس کو جِسے اُس کے بھائی نے بیچ ڈالا ہے چُھڑا لے۔
  • اور اگر اُس آدمی کا کوئی نہ ہو جو اُسے چُھڑائے اور وہ خُود مالدار ہو جائے اور اُس کے چُھڑانے کے لِئے اُس کے پاس کافی ہو۔
  • تو وہ فروخت کے بعد کے برسوں کو گِن کر باقی دام اُس کو جِس کے ہاتھ زمِین بیچی ہے پھیر دے ۔ تب وہ پِھر اپنی مِلکِیّت کا مالِک ہو جائے۔
  • لیکن اگر اُس میں اِتنا مقدُور نہ ہو کہ اپنی زمِین واپس کرا لے تو جو کُچھ اُس نے بیچ ڈالا ہے وہ سالِ یوبلی تک خریدار کے ہاتھ میں رہے اور سالِ یوبلی میں چُھوٹ جائے ۔ تب یہ آدمی اپنی مِلکِیّت کا پِھر مالِک ہو جائے۔
  • اور اگر کوئی شخص رہنے کے اَیسے مکان کو بیچے جو کِسی فصِیل دار شہر میں ہو تو وہ اُس کے بِک جانے کے بعد سال بھر کے اندر اندر اُسے چُھڑا سکے گا یعنی پُورے ایک سال تک وہ اُسے چُھڑانے کا حقدار رہے گا۔
  • اور اگر وہ پُورے ایک سال کی مِیعاد کے اندر چُھڑایا نہ جائے تو اُس فصِیل دار شہر کے مکان پر خرِیدار کا نسل در نسل دائِمی قبضہ ہو جائے اور وہ سالِ یوبلی میں بھی نہ چُھوٹے۔
  • لیکن جِن دیہات کے گِرد کوئی فصِیل نہیں اُن کے مکانوں کا حِساب مُلک کے کھیتوں کی طرح ہو گا ۔ وہ چُھڑائے بھی جا سکیں گے اور سالِ یوبلی میں وہ چُھوٹ بھی جائیں گے۔
  • تَو بھی لاوِیوں کے جو شہر ہیں لاوی اپنی مِلکِیّت کے شہروں کے مکانوں کو چاہے کِسی وقت چُھڑا لیں۔
  • اور اگر کوئی دُوسرا لاوی اُن کو چُھڑا لے تو وہ مکان جو بیچا گیا اور اُس کی مِلکِیّت کا شہر دونوں سالِ یوبلی میں چُھوٹ جائیں کیونکہ جو مکان لاوِیوں کے شہروں میں ہیں وُہی بنی اِسرائیل کے درمِیان لاوِیوں کی مِلکِیّت ہیں۔
  • پر اُن کے شہروں کی نواحی کے کھیت نہیں بِک سکتے کیونکہ وہ اُن کی دائِمی مِلکِیّت ہیں۔
  • اور اگر تیرا کوئی بھائی مُفلِس ہو جائے اور وہ تیرے سامنے تنگ دست ہو تو تُو اُسے سنبھالنا ۔ وہ پردیسی اور مُسافِر کی طرح تیرے ساتھ رہے۔
  • تُو اُس سے سُود یا نفع مت لینا بلکہ اپنے خُدا کا خوف رکھنا تاکہ تیرا بھائی تیرے ساتھ زِندگی بسر کر سکے۔
  • تُو اپنا رُوپَیہ اُسے سُود پر مت دینا اور اپنا کھانا بھی اُسے نفع کے خیال سے نہ دینا۔
  • مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں جو تُم کو اِسی لِئے مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا کہ مُلکِ کنعا ن تُم کو دُوں اور تُمہارا خُدا ٹھہروں۔
  • اور اگر تیرا کوئی بھائی تیرے سامنے اَیسا مُفلِس ہو جائے کہ اپنے کو تیرے ہاتھ بیچ ڈالے تو تُو اُس سے غُلام کی مانِند خِدمت نہ لینا۔
  • بلکہ وہ مزدُور اور مُسافِر کی مانِند تیرے ساتھ رہے اور سالِ یوبلی تک تیری خِدمت کرے۔
  • اُس کے بعد وہ بال بچّوں سمیت تیرے پاس سے چلا جائے اور اپنے گھرانے کے پاس اور اپنے باپ دادا کی مِلکِیّت کی جگہ کو لَوٹ جائے۔
  • اِس لِئے کہ وہ میرے خادِم ہیں جِن کو مَیں مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا ہُوں ۔ وہ غُلاموں کی طرح بیچے نہ جائیں۔
  • تُو اُن پر سختی سے حُکمرانی نہ کرنا بلکہ اپنے خُدا سے ڈرتے رہنا۔
  • اور تیرے جو غُلام اور تیری جو لَونڈیاں ہوں وہ اُن قَوموں میں سے ہوں جو تُمہارے چَوگِرد رہتی ہیں ۔ اُن ہی میں سے تُم غُلام اور لَونڈیاں خرِیدا کرنا۔
  • ماسِوا اِن کے اُن پردیسِیوں کے لڑکے بالوں میں سے بھی جو تُم میں بُود و باش کرتے ہیں اور اُن کے گھرانوں میں سے جو تُمہارے مُلک میں پَیدا ہُوئے اور تُمہارے ساتھ ہیں تُم خریدا کرنا اور وہ تُمہاری ہی مِلکِیّت ہوں گے۔
  • اور تُم اُن کو مِیراث کے طَور پر اپنی اَولاد کے نام کر دینا کہ وہ اُن کی مورُوثی مِلکِیّت ہوں ۔ اِن میں سے تُم ہمیشہ اپنے لِئے غُلام لِیا کرنا لیکن بنی اِسرائیل جو تُمہارے بھائی ہیں اُن میں سے کِسی پر تُم سختی سے حُکمرانی نہ کرنا۔
  • اور اگر کوئی پردیسی یا مُسافِرجو تیرے ساتھ ہو دَولت مند ہو جائے اور تیرا بھائی اُس کے سامنے مُفلِس ہو کر اپنے آپ کو اُس پردیسی یا مُسافِر یا پردیسی کے خاندان کے کِسی آدمی کے ہاتھ بیچ ڈالے۔
  • تو بِک جانے کے بعد وہ چُھڑایا جا سکتا ہے ۔ اُس کے بھائِیوں میں سے کوئی اُسے چُھڑا سکتا ہے۔
  • یا اُس کا چچا یا تاؤُ یا اُس کے چچا یا تاؤُ کا بیٹا یا اُس کے خاندان کا کوئی اَور آدمی جو اُس کا قریبی رِشتہ دار ہو وہ اُس کو چُھڑا سکتا ہے یا اگر وہ مال دار ہو جائے تو وہ اپنا فِدیہ دے کرچُھوٹ سکتا ہے۔
  • وہ اپنے خرِیدار کے ساتھ اپنے کو فروخت کر دینے کے سال سے لے کر سالِ یوبلی تک حِساب کرے اور اُس کے بِکنے کی قِیمت برسوں کی تعداد کے مُطابِق ہو یعنی اُس کا حِساب مزدُور کے ایّام کی طرح اُس کے ساتھ ہو گا۔
  • اگر یوبلی کے ابھی بُہت سے برس باقی ہوں تو جِتنے رُوپوں میں وہ خریدا گیا تھا اُن میں سے اپنے چُھوٹنے کی قِیمت اُتنے ہی برسوں کے حِساب کے مُطابِق پھیر دے۔
  • اور اگر سالِ یوبلی کے تھوڑے سے برس رہ گئے ہوں تو وہ اُس کے ساتھ حِساب کرے اور اپنے چُھوٹنے کی قِیمت اُتنے ہی برسوں کے مُطابِق اُسے پھیر دے۔
  • اور وہ اُس مزدُور کی طرح اپنے آقا کے ساتھ رہے جِس کی اُجرت سال بسال ٹھہرائی جاتی ہو اور اُس کا آقا اُس پر تُمہارے سامنے سختی سے حُکومت نہ کرنے پائے۔
  • اور اگر وہ اِن طرِیقوں سے چُھڑایا نہ جائے تو سالِ یوبلی میں بال بچّوں سمیت چُھوٹ جائے۔
  • کیونکہ بنی اِسرائیل میرے لِئے خادِم ہیں ۔ وہ میرے خادِم ہیں جِن کو مَیں مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا ہُوں ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • تُم اپنے لِئے بُت نہ بنانا اور نہ کوئی تراشی ہُوئی مُورت یا لاٹ اپنے لِئے کھڑی کرنا اور نہ اپنے مُلک میں کوئی شبِیہ دار پتّھر رکھنا کہ اُسے سِجدہ کرو اِس لِئے کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • تُم میرے سبتوں کو ماننا اور میرے مَقدِس کی تعظِیم کرنا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اگر تُم میری شرِیعت پر چلو اور میرے حُکموں کو مانو اور اُن پر عمل کرو۔
  • تو مَیں تُمہارے لِئے بر وقت مِینہ برساؤں گا اور زمِین سے اناج پَیدا ہو گا اور مَیدان کے درخت پھلیں گے۔
  • یہاں تک کہ انگُور جمع کرنے کے وقت تک تُم داؤتے رہو گے اور جوتنے بونے کے وقت تک انگُور جمع کرو گے اور پیٹ بھر اپنی روٹی کھایا کرو گے اور چَین سے اپنے مُلک میں بسے رہو گے۔
  • اور مَیں مُلک میں امن بخشُوں گا اور تُم سوؤ گے اور تُم کو کوئی نہیں ڈرائے گا اور مَیں بُرے درِندوں کو مُلک سے نیست کر دُوں گا اور تلوار تُمہارے مُلک میں نہیں چلے گی۔
  • اور تُم اپنے دُشمنوں کا پِیچھا کرو گے اور وہ تُمہارے آگے آگے تلوار سے مارے جائیں گے۔
  • اور تُمہارے پانچ آدمی سَو کو رگیدیں گے اور تُمہارے سَو آدمی دس ہزار کو کھدیڑ دیں گے اور تُمہارے دُشمن تلوار سے تُمہارے آگے آگے مارے جائیں گے۔
  • اور مَیں تُم پر نظرِ عِنایت رکھّوں گا اور تُم کو برومند کرُوں گا اور بڑھاؤُں گا اور جو میرا عہد تُمہارے ساتھ ہے اُسے پُورا کرُوں گا۔
  • اور تُم عرصہ کا ذخِیرہ کِیا ہُؤا پُرانا اناج کھاؤ گے اور نئے کے سبب سے پُرانے کو نِکال باہر کرو گے۔
  • اور مَیں اپنا مسکن تُمہارے درمِیان قائِم رکھُّوں گااور میری رُوح تُم سے نفرت نہ کرے گی۔
  • اور مَیں تُمہارے درمِیا ن چلا پِھرا کرُوں گا اور تُمہارا خُدا ہُوں گا اور تُم میری قَوم ہو گے۔
  • مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں جو تُم کو مُلکِ مِصر سے اِسی لِئے نِکال کر لے آیا کہ تُم اُن کے غُلام نہ بنے رہو اور مَیں نے تُمہارے جُوئے کی چوبیں توڑ ڈالی ہیں اور تُم کو سِیدھا کھڑا کر کے چلایا۔
  • لیکن اگر تُم میری نہ سُنو اور اِن سب حُکموں پر عمل نہ کرو۔
  • اور میری شرِیعت کو ترک کرو اور تُمہاری رُوحوں کو میرے فَیصلوں سے نفرت ہو اور تُم میرے سب حُکموں پر عمل نہ کرو بلکہ میرے عہد کو توڑو۔
  • تو مَیں بھی تُمہارے ساتھ اِس طرح پیش آؤُں گا کہ دہشت اور تپِ دِق اور بُخار کو تُم پر مُقرّر کر دُوں گا جو تُمہاری آنکھوں کو چَوپٹ کر دیں گے اور تُمہاری جان کو گُھلا ڈالیں گے اور تُمہارا بیج بونا فضُول ہو گا کیونکہ تُمہارے دُشمن اُس کی فصل کھائیں گے۔
  • اور مَیں خُود بھی تُمہارا مُخالِف ہو جاؤُں گا اور تُم اپنے دُشمنوں کے آگے شِکست کھاؤ گے اور جِن کو تُم سے عداوت ہے وُہی تُم پر حُکمرانی کریں گے اور جب کوئی تُم کو رگیدتا بھی نہ ہو گا تب بھی تُم بھاگو گے۔
  • اور اگر اِتنی باتوں پر بھی تُم میری نہ سُنو تو مَیں تُمہارے گُناہوں کے باعِث تُم کو سات گُنی سزا اَور دُوں گا۔
  • اور مَیں تُمہاری شہزوری کے فخر کو توڑ ڈالُوں گا اور تُمہارے لِئے آسمان کو لوہے کی طرح اور زمِین کو پِیتل کی مانِند کر دُوں گا۔
  • اور تُمہاری قُوّ ت بے فائِدہ صرف ہو گی کیونکہ تُمہاری زمِین سے کُچھ پَیدا نہ ہو گا اور مَیدان کے درخت پھلنے ہی کے نہیں۔
  • اور اگر تُمہارا چلن میرے خِلاف ہی رہے اور تُم میرا کہا نہ مانو تو مَیں تُمہارے گُناہوں کے مُوافِق تُمہارے اُوپر اَور سات گُنی بلائیں لاؤُں گا۔
  • جنگلی درِندے تُمہارے درمِیان چھوڑ دُوں گا جو تُم کو بے اَولاد کر دیں گے اور تُمہارے چَوپایوں کو نیست کریں گے اور تُمہارا شُمار گھٹا دیں گے اور تُمہاری سڑکیں سُونی پڑ جائیں گی۔
  • اور اگر اِن باتوں پر بھی تُم میرے لِئے نہ سُدھرو بلکہ میرے خِلاف ہی چلتے رہو۔
  • تو مَیں بھی تُمہارے خِلاف چلُوں گا اور مَیں آپ ہی تُمہارے گُناہوں کے لِئے تُم کو اَور سات گُنا مارُوں گا۔
  • اور تُم پر ایک اَیسی تلوار چلواؤُں گا جو عہد شِکنی کا پُورا پُورا اِنتِقام لے لے گی اور جب تُم اپنے شہروں کے اندر جا جا کر اِکٹّھے ہو جاؤ تو مَیں وبا کو تُمہارے درمِیان بھیجُوں گا اور تُم غنِیم کے ہاتھ میں سَونپ دِئے جاؤ گے۔
  • اور جب مَیں تُمہاری روٹی کا سِلسِلہ توڑ دُوں گا تو دس عَورتیں ایک ہی تنُور میں تُمہاری روٹی پکائیں گی اور تُمہاری اُن روٹِیوں کو تول تول کر دیتی جائیں گی اور تُم کھاتے جاؤ گے پر سیر نہ ہو گے۔
  • اور اگر تُم اِن سب باتوں پر بھی میری نہ سُنو اور میرے خِلاف ہی چلتے رہو۔
  • تو مَیں اپنے غضب میں تُمہارے برخِلاف چلُوں گا اور تُمہارے گُناہوں کے باعِث تُم کو سات گُنی سزا بھی دُوں گا۔
  • اور تُم کو اپنے بیٹوں کا گوشت اور اپنی بیٹیوں کا گوشت کھانا پڑے گا۔
  • اور مَیں تُمہاری پرستِش کے بُلند مقاموں کو ڈھا دُوں گا اور تُمہاری سُورج کی مُورتوں کو کاٹ ڈالُوں گا اور تُمہاری لاشیں تُمہارے شِکستہ بُتوں پر ڈال دُوں گا اور میری رُوح کو تُم سے نفرت ہو جائے گی۔
  • اور مَیں تُمہارے شہروں کو وِیران کر ڈالُوں گا اور تُمہارے مَقدِسوں کو اُجاڑ بنا دُوں گا اور تُمہاری خُوشبُویِ شِیرِین کی لپٹ کو مَیں سُونگھنے کا بھی نہیں۔
  • اور مَیں مُلک کو سُونا کر دُوں گا اور تُمہارے دُشمن جو وہاں رہتے ہیں اِس بات سے حَیران ہوں گے۔
  • اور مَیں تُم کو غَیر قَوموں میں پراگندہ کر دُوں گا اور تُمہارے پِیچھے پِیچھے تلوار کھینچے رہُوں گا اور تُمہارا مُلک سُونا ہو جائے گا اور تُمہارے شہر وِیرانہ بن جائیں گے۔
  • اور یہ زمِین جب تک وِیران رہے گی اور تُم دُشمنوں کے مُلک میں ہو گے تب تک وہ اپنے سبت منائے گی ۔ تب ہی اِس زمِین کو آرام بھی مِلے گا اور وہ اپنے سبت بھی منانے پائے گی۔
  • یہ جب تک وِیران رہے گی تب ہی تک آرام بھی کرے گی جو اِسے کبھی تُمہارے سبتوں میں جب تُم اُس میں رہتے تھے نصِیب نہیں ہُؤا تھا۔
  • اور جو تُم میں سے بچ جائیں گے اور اپنے دُشمنوں کے مُلکوں میں ہوں گے اُن کے دِل کے اندر مَیں بے ہمّتی پَیدا کر دُوں گا اور اُڑتی ہُوئی پتّی کی آواز اُن کو کھدیڑے گی اور وہ اَیسے بھاگیں گے جَیسے کوئی تلوار سے بھاگتا ہو اور حالانکہ کوئی پِیچھا بھی نہ کرتا ہو گا تَو بھی وہ گِر گِر پڑیں گے۔
  • اور وہ تلوار کے خَوف سے ایک دُوسرے سے ٹکرا ٹکرا جائیں گے باوجُودیکہ کوئی کھدیڑتا نہ ہو گا اور تُم کو اپنے دُشمنوں کے مُقابلہ کی تاب نہ ہو گی۔
  • اور تُم غَیر قَوموں کے درمِیان پراگندہ ہو کر ہلاک ہو جاؤ گے اور تُمہارے دُشمنوں کی زمِین تُم کو کھا جائے گی۔
  • اور تُم میں سے جو باقی بچیں گے وہ اپنی بدکاری کے سبب سے تُمہارے دُشمنوں کے مُلکوں میں گُھلتے رہیں گے اور اپنے باپ دادا کی بدکاری کے سبب سے بھی وہ اُن ہی کی طرح گُھلتے جائیں گے۔
  • تب وہ اپنی اور اپنے باپ دادا کی اِس بدکاری کا اِقرار کریں گے کہ اُنہوں نے مُجھ سے خِلاف وَرزی کر کے میری حُکم عدُولی کی اور یہ بھی مان لیں گے کہ چُونکہ وہ میرے خِلاف چلے تھے۔
  • اِس لِئے مَیں بھی اُن کا مُخالِف ہُؤا اور اُن کو اُن کے دُشمنوں کے مُلک میں لا چھوڑا ۔ اگر اُس وقت اُن کا نامختُون دِل عاجِز بن جائے اور وہ اپنی بدکاری کی سزا کو منظُور کریں۔
  • تب مَیں اپنا عہد جو یعقُوب کے ساتھ تھا یاد کرُوں گا اور جو عہد مَیں نے اِضحا ق کے ساتھ اور جو عہد مَیں نے ابرہام کے ساتھ باندھا تھا اُن کو بھی یاد کرُوں گا اور اِس مُلک کو یاد کرُوں گا۔
  • اور وہ زمِین بھی اُن سے چُھوٹ کر جب تک اُن کی غَیر حاضِری میں سُونی پڑی رہے گی تب تک اپنے سبتوں کو منائے گی اور وہ اپنی بدکاری کی سزا کو منظُور کر لیں گے ۔ اِسی سبب سے کہ اُنہوں نے میرے حُکموں کو ترک کِیا تھا اور اُن کی رُوحوں کو میری شرِیعت سے نفرت ہو گئی تھی۔
  • اِس پر بھی جب وہ اپنے دُشمنوں کے مُلک میں ہوں گے تو مَیں اُن کو اَیسا ترک نہیں کرُوں گا اور نہ مُجھے اُن سے اَیسی نفرت ہو گی کہ مَیں اُن کو بِالکُل فنا کر دُوں اور میرا جو عہد اُن کے ساتھ ہے اُسے توڑ دُوں کیونکہ مَیں خُداوند اُن کا خُدا ہُوں۔
  • بلکہ مَیں اُن کی خاطِر اُن کے باپ دادا کے عہد کو یاد کرُوں گا جِن کو مَیں غَیر قَوموں کی آنکھوں کے سامنے مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا تاکہ مَیں اُن کا خُدا ٹھہروں ۔ مَیں خُداوند ہوں۔
  • یہ وہ شرِیعت اور احکام اور قوانِین ہیں جو خُداوند نے کوہِ سِینا پر اپنے اور بنی اِسرائیل کے درمِیان مُوسیٰ کی معرفت مُقرّر کِئے۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ کہ جب کوئی شخص اپنی مَنّت پُوری کرنے لگے تو مَنّت کے آدمی تیرے قِیمت ٹھہرانے کے مُوافِق خُداوند کے ہوں گے۔
  • سو بِیس برس کی عُمر سے لے کر ساٹھ برس کی عُمر تک کے مَرد کے لِئے تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے چاندی کی پچاس مِثقال ہوں۔
  • اور اگر وہ عَورت ہو تو تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت تِیس مِثقال ہوں۔
  • اور اگر پانچ برس سے لے کر بِیس برس تک کی عُمر ہو تو تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت مَرد کے لِئے بِیس مِثقال۔ اور عَورت کے لِئے دس مِثقال ہوں۔
  • پر اگر عُمر ایک مہِینے سے لے کر پانچ برس تک کی ہو تو لڑکے کے لِئے چاندی کی پانچ مِثقال۔ اور لڑکی کے لِئے چاندی کی تِین مِثقال ٹھہرائی جائیں۔
  • اور اگر ساٹھ برس سے لے کر اُوپر اُوپر کی عُمر ہو تو مَرد کے لِئے پندرہ مِثقال۔ اور عَورت کے لِئے دس مِثقال مُقرّر ہوں۔
  • پر اگر کوئی تیرے اندازہ کی نِسبت کم مقدُور رکھتا ہو تو وہ کاہِن کے سامنے حاضِر کِیا جائے اور کاہِن اُس کی قِیمت ٹھہرائے یعنی جِس شخص نے مَنّت مانی ہے اُس کی جَیسی حَیثِیّت ہو وَیسی ہی قِیمت کاہِن اُس کے لِئے ٹھہرائے۔
  • اور اگر وہ مَنّت کِسی اَیسے جانور کی ہے جِس کی قُربانی لوگ خُداوند کے حضُور چڑھایا کرتے ہیں تو جو جانور کوئی خُداوند کی نذر کرے وہ پاک ٹھہرے گا۔
  • وہ اُسے پِھر کِسی طرح نہ بدلے ۔ نہ تو اچھّے کے عِوض بُرا دے اور نہ بُرے کے عِوض اچھّا دے اور اگر وہ کِسی حال میں ایک جانور کے بدلے دُوسرا جانور دے تو وہ اور اُس کا بدل دونوں پاک ٹھہریں گے۔
  • اور اگر وہ کوئی ناپاک جانور ہو جِس کی قُربانی خُداوند کے حضُور نہیں گُذرانتے تو وہ اُسے کاہِن کے سامنے کھڑا کرے۔
  • اور خواہ وہ اچھّا ہو یا بُرا کاہِن اُس کی قِیمت ٹھہرائے ۔ اور اَے کاہِن! جو کُچھ تُو اُس کا دام ٹھہرائے گا وُہی رہے گا۔
  • اور اگر وہ چاہے کہ اُس کا فِدیہ دے کر اُسے چُھڑائے تو جو قِیمت تُو نے ٹھہرائی ہے اُس میں اُس کا پانچواں حِصّہ وہ اَور مِلا کر دے۔
  • اور اگر کوئی اپنے گھر کو مُقدّس قرار دے تاکہ وہ خُداوند کے لِئے پاک ہو تو خواہ وہ اچھّا ہو یا بُرا کاہِن اُس کی قِیمت ٹھہرائے اور جو کُچھ وہ ٹھہرائے وُہی اُس کی قِیمت رہے گی۔
  • اور جِس نے اُس گھر کو مُقدّس قرار دِیا ہے اگر وہ چاہے کہ گھر کا فِدیہ دے کر اُسے چُھڑائے تو تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت میں اُس کا پانچواں حِصّہ اَور مِلا کر دے ۔ تب وہ گھر اُسی کا رہے گا۔
  • اور اگر کوئی شخص اپنے مورُوثی کھیت کا کوئی حِصّہ خُداوند کے لِئے مُقدّ س قرار دے تو تُو قِیمت کا اندازہ کرتے وقت یہ دیکھنا کہ اُس میں کِتنا بِیج بویا جائے گا ۔ جِتنی زمِین میں ایک خومر کے وزن کے برابر جَو بو سکیں اُس کی قِیمت چاندی کی پچاس مِثقال ہو۔
  • اگر کوئی سالِ یوبلی سے اپنا کھیت مُقدّس قرار دے تو اُس کی قِیمت جو تُو ٹھہرائے وُہی رہے گی۔
  • پر اگر وہ سالِ یوبلی کے بعد اپنے کھیت کو مُقدّس قرار دے تو جِتنے برس دُوسرے سالِ یوبلی کے باقی ہوں اُن ہی کے مُطابِق کاہِن اُس کے لِئے رُوپَے کا حِساب کرے اور جِتنا حِساب میں آئے اُتنا تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت سے کم کِیا جائے۔
  • اور اگر وہ جِس نے اُس کھیت کو مُقدّس قرار دِیا ہے یہ چاہے کہ اُس کا فِدیہ دے کر اُسے چُھڑائے تو وہ تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت کا پانچواں حِصّہ اُس کے ساتھ اَور مِلا کر دے تو وہ کھیت اُسی کا رہے گا۔
  • اور اگر وہ اُس کھیت کا فِدیہ دے کر اُسے نہ چُھڑائے یا کِسی دُوسرے شخص کے ہاتھ اُسے بیچ دے تو پِھر وہ کھیت کبھی نہ چُھڑایا جائے۔
  • بلکہ وہ کھیت جب سالِ یوبلی میں چُھوٹے تو وقف کِئے ہُوئے کھیت کی طرح وہ خُداوند کے لِئے مُقدّ س ہو گا اور کاہِن کی مِلکِیّت ٹھہرے گا۔
  • اور اگر کوئی شخص کِسی خرِیدے ہُوئے کھیت کو جو اُس کا مورُوثی نہیں خُداوند کے لِئے مُقدّس قرار دے۔
  • تو کاہِن جِتنے برس دُوسرے سالِ یوبلی کے باقی ہوں اُن کے مُطابِق تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت کا حِساب اُس کے لِئے کرے اور وہ اُسی دِن تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت کو خُداوند کے لِئے مُقدّس جان کر دے دے۔
  • اور سالِ یوبلی میں وہ کھیت اُسی کو واپس ہو جائے جِس سے وہ خرِیدا گیا تھا اور جِس کی وہ مِلکِیّت ہے۔
  • اور تیرے سارے قِیمت کے اندازے مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ہوں اور ایک مِثقال بِیس جیراہ کا ہو۔
  • پر فقط چَوپایوں کے پہلوٹھوں کو جو پہلوٹھے ہونے کی وجہ سے خُداوند کے ٹھہر چُکے ہیں کوئی شخص مُقدّس قرار نہ دے خواہ وہ بَیل ہو یا بھیڑ بکری ۔ وہ تو خُداوند ہی کا ہے۔
  • پر اگر وہ کِسی ناپاک جانور کا پہلوٹھا ہو تو وہ شخص تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت کا پانچواں حِصّہ قِیمت میں اَور مِلا کر اُس کا فِدیہ دے اور اُسے چُھڑائے اور اگر اُس کا فِدیہ نہ دِیا جائے تو وہ تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت پر بیچا جائے۔
  • تَو بھی کوئی مخصُوص کی ہُوئی چِیز جِسے کوئی شخص اپنے سارے مال میں سے خُداوند کے لِئے مخصُوص کرے خواہ وہ اُس کا آدمی یا جانور یا مورُوثی زمِین ہو بیچی نہ جائے اور نہ اُس کا فِدیہ دِیا جائے ۔ ہر ایک مخصُوص کی ہُوئی چِیز خُداوند کے لِئے نِہایت پاک ہے۔
  • اگر آدمِیوں میں سے کوئی مخصُوص کِیا جائے تو اُس کا فِدیہ نہ دِیا جائے ۔ وہ ضرُور جان سے مارا جائے۔
  • اور زمِین کی پَیداوار کی ساری دَہ یکی خواہ وہ زمِین کے بِیج کی یا درخت کے پَھل کی ہو خُداوند کی ہے اور خُداوند کے لِئے پاک ہے۔
  • اور اگر کوئی اپنی دَہ یکی میں سے کُچھ چُھڑانا چاہے تو وہ اُس کا پانچواں حِصّہ اُس میں اَور مِلا کر اُسے چُھڑائے۔
  • اور گائے بَیل اور بھیڑ بکری یا جو جانور چرواہے کی لاٹھی کے نِیچے سے گُذرتا ہو اُن کی دَہ یکی یعنی دس پِیچھے ایک ایک جانور خُداوند کے لِئے پاک ٹھہرے۔
  • کوئی اُس کی دیکھ بھال نہ کرے کہ وہ اچھّا ہے یا بُرا ہے اور نہ اُسے بدلے اور اگر کہِیں کوئی اُسے بدلے تو وہ اصل اور بدل دونوں کے دونوں مُقدّس ٹھہریں اور اُس کا فِدیہ بھی نہ دِیا جائے۔
  • جو احکام خُداوند نے کوہِ سِینا پر بنی اِسرائیل کے لِئے مُوسیٰ کو دِئے وہ یِہی ہیں۔
  • بنی اِسرائیل کے مُلکِ مِصر سے نِکل آنے کے دُوسرے برس کے دُوسرے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو سِینا کے بیابان میں خُداوند نے خَیمۂِ اِجتماع میں مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • تُم ایک ایک مَرد کا نام لے لے کر گِنو اور اُن کے ناموں کی تعداد سے بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کی مَردُم شُماری کا حِساب اُن کے قبِیلوں اور آبائی خاندانوں کے مُطابِق کرو۔
  • بِیس برس اور اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے جِتنے اِسرائیلی جنگ کرنے کے قابِل ہوں اُن سبھوں کے الگ الگ دَلوں کو تُو اور ہارُو ن دونوں مِل کر گِن ڈالو۔
  • اور ہر قبِیلہ سے ایک ایک آدمی جو اپنے آبائی خاندان کا سردار ہے تُمہارے ساتھ ہو۔
  • اور جو آدمی تُمہارے ساتھ ہوں گے اُن کے نام یہ ہیں رُوبِن کے قبِیلہ سے الِیصُور بِن شدِیُور۔
  • شمعُو ن کے قبِیلہ سے سلُومی ایل بِن صُور ی شدّی۔
  • یہُوداہ کے قبِیلہ سے نحسو ن بِن عمِّینداب۔
  • اِشکار کے قبِیلہ سے نتنی ایل بِن ضُغر۔
  • زبُولُون کے قبِیلہ سے الِیا ب بِن حیلو ن۔
  • یُوسف کی نسل میں سے افرائِیم کے قبِیلہ کا الِیسمع بِن عمِّیہُود اور منسّی کے قبِیلہ کا جملی ایل بِن فداہصُور۔
  • بِنیمِین کے قبِیلہ سے ابِدان بِن جِدعُونی۔
  • دان کے قبِیلہ سے اخیعزر بِن عمِّیشدّ ی۔
  • آشر کے قبِیلہ سے فجعی ایل بِن عکران۔
  • جد کے قبِیلہ سے اِلیاسف بِن دعُوایل۔
  • نفتالی کے قبِیلہ سے اخِیر ع بِن عینا ن۔
  • یِہی اشخاص جو اپنے آبائی قبِیلوں کے رئِیس اور بنی اِسرائیل میں ہزاروں کے سردار تھے جماعت میں سے بُلائے گئے۔
  • اور مُوسیٰ اور ہارُو ن نے اِن اشخاص کو جِن کے نام مذکُور ہیں اپنے ساتھ لِیا۔
  • اور اُنہوں نے دُوسرے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو ساری جماعت کو جمع کِیا اور اِن لوگوں نے بِیس برس اور اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے سب آدمِیوں کا شُمار کروا کے اپنے اپنے قبِیلہ اور آبائی خاندان کے مُطابِق اپنا اپنا حسب و نسب لِکھوایا۔
  • سو جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا اُسی کے مُطابِق اُس نے اُن کو دشتِ سِینا میں گِنا۔
  • اور اِسرا ئیل کے پہلوٹھے رُوبن کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق اپنے نام سے گِنا گیا۔
  • سو رُوبن کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ چھیالِیس ہزار پانچ سَو تھے۔
  • اور شمعُو ن کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق اپنے نام سے گِنا گیا۔
  • سو شمعُو ن کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ اُنسٹھ ہزار تِین سَو تھے۔
  • اور جد کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔
  • سو جد کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ پَینتالِیس ہزار چھ سَو پچاس تھے۔
  • اور یہُوداہ کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔
  • سو یہُوداہ کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ چوہتّر ہزار چھ سَو تھے۔
  • اور اِشکار کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔
  • سو اِشکار کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ چوّن ہزار چار سَو تھے۔
  • اور زبُولُون کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔
  • سو زبُولُون کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ ستّاون ہزار چار سَو تھے۔
  • اور یُوسف کی اَولاد یعنی افرائِیم کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔
  • سو افرائِیم کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ چالِیس ہزار پانچ سَو تھے۔
  • اور منسّی کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔
  • سو منسّی کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ بتِّیس ہزار دو سَو تھے۔
  • اور بِنیمِین کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔
  • سو بِنیمِین کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ پَینتِیس ہزار چار سَو تھے۔
  • اور دان کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔
  • سو دان کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ باسٹھ ہزار سات سَو تھے۔
  • اور آشر کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔
  • سو آشر کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ اِکتالِیس ہزار پانچسَو تھے۔
  • اور نفتالی کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔
  • سو نفتالی کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ ترِپن ہزار چار سَو تھے۔
  • یِہی وہ لوگ ہیں جو گِنے گئے ۔ اِن ہی کو مُوسیٰ اور ہارُو ن اور بنی اِسرائیل کے بارہ رئِیسوں نے جو اپنے اپنے آبائی خاندان کے سردار تھے گِنا۔
  • سو بنی اِسرائیل میں سے جِتنے آدمی بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے اور جنگ کرنے کے قابِل تھے وہ سب گِنے گئے۔
  • اور اُن سبھوں کا شُمار چھ لاکھ تِین ہزار پانچ سو پچاس تھا۔
  • پر لاوی اپنے آبائی قبِیلہ کے مُطابِق اُن کے ساتھ گِنے نہیں گئے۔
  • کیونکہ خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تھا کہ۔
  • تُو لاوِیوں کے قبِیلہ کو نہ گِننا اور نہ بنی اِسرائیل کے شُمار میں اُن کا شُمار داخِل کرنا۔
  • بلکہ تُو لاوِیوں کو شہادت کے مسکن اور اُس کے سب ظُروف اور اُس کے سب لوازِم کے مُتولّی مُقرّر کرنا ۔ وُہی مسکن اور اُس کے سب ظُروف کو اُٹھایا کریں اور وُہی اُس میں خِدمت بھی کریں اور مسکن کے آس پاس وُہی اپنے ڈیرے لگایا کریں۔
  • اور جب مسکن کو آگے روانہ کرنے کا وقت ہو تو لاوی اُسے اُتاریں اور جب مسکن کو لگانے کا وقت ہو تو لاوی اُسے کھڑا کریں اور اگر کوئی اجنبی شخص اُس کے نزدِیک آئے تو وہ جان سے مارا جائے۔
  • اور بنی اِسرائیل اپنے اپنے دَل کے مُطابِق اپنی اپنی چھاؤنی اور اپنے اپنے جھنڈے کے پاس اپنے اپنے ڈیرے ڈالیں۔
  • لیکن لاوی شہادت کے مسکن کے گِرداگِرد ڈیرے لگائیں تاکہ بنی اِسرائیل کی جماعت پر غضب نہ ہو اور لاوی ہی شہادت کے مسکن کی نِگہبانی کریں۔
  • چُنانچہ بنی اِسرائیل نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل اپنے اپنے ڈیرے اپنے اپنے جھنڈے کے پاس اور اپنے اپنے آبائی خاندان کے عَلم کے ساتھ خَیمۂِ اِجتماع کے مُقابِل اور اُس کے گِرداگِرد لگائیں۔
  • اور جو مشرِق کی طرف جِدھر سے سُورج نِکلتا ہے اپنے ڈیرے اپنے دَلوں کے مُطابِق لگائیں وہ یہُوداہ کی چھاؤنی کے جھنڈے کے لوگ ہوں اورعمِّیندا ب کا بیٹا نحسو ن بنی یہُوداہ کا سردار ہو۔
  • اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ سب چوہتّر ہزار چھ سَو تھے۔
  • اور اِن کے قرِیب اِشکار کے قبِیلہ کے لوگ ڈیرے ڈالیں اور ضُغر کا بیٹا نتنی ایل بنی اِشکارکا سردار ہو۔
  • اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے چوّن ہزار چار سَو تھے۔
  • پِھر زبُولُون کا قبِیلہ ہو اور حیلو ن کا بیٹا الِیا ب بنی زبُولُون کا سردار ہو۔
  • اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ ستّاون ہزار چار سَو تھے۔
  • سو جِتنے یہُوداہ کی چھاؤنی میں اپنے اپنے دَل کے مُطابِق گِنے گئے وہ ایک لاکھ چھیاسی ہزار چار سَو تھے ۔ پہلے یِہی کُوچ کِیا کریں۔
  • اور جنُوب کی طرف اپنے دَلوں کے مُطابِق رُوبن کی چھاؤنی کے جھنڈے کے لوگ ہوں اور شدِیُور کا بیٹا اِلیصُور بنی رُوبن کا سردار ہو۔
  • اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ چھیالِیس ہزار پانچسَو تھے۔
  • اور اِن کے قریب شمعُو ن کے قبِیلہ کے لوگ ڈیرے ڈالیں اور صُوری شدّی کا بیٹا سلُومی ایل بنی شمعُون کا سردار ہو۔
  • اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ اُنسٹھ ہزار تِین سَو تھے۔
  • پِھر جد کا قبِیلہ ہو اور دعوایل کا بیٹا اِلیاسف بنی جد کا سردار ہو۔
  • اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ پینتالِیس ہزار چھ سَو پچاس تھے۔
  • سو جِتنے رُوبن کی چھاؤنی میں اپنے اپنے دَل کے مُطابِق گِنے گئے وہ ایک لاکھ اِکّاون ہزار چار سَو پچاس تھے ۔ کُوچ کے وقت دُوسری نَوبت اِن لوگوں کی ہو۔
  • پِھر خَیمۂِ اِجتماع مع لاوِیوں کی چھاؤنی کے جو اَور چھاؤنیوں کے بِیچ میں ہو گی آگے جائے اور جِس طرح سے لاوی ڈیرے لگائیں اُسی طرح سے وہ اپنی اپنی جگہ اور اپنے اپنے جھنڈے کے پاس پاس چلیں۔
  • اور مغرِب کی طرف اپنے دَلوں کے مُطابِق افرائِیم کی چھاؤنی کے جھنڈے کے لوگ ہوں ۔ اورعمِّیہُود کا بیٹا الِیسمع بنی افرائِیم کا سردار ہو۔
  • اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ چالِیس ہزار پانچ سَو تھے۔
  • اور اِن کے قریب منسّی کا قبِیلہ ہو اور فداہصُو ر کا بیٹا جَملی ایل بنی منسّی کا سردار ہو۔
  • اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے بتِّیس ہزار دو سو تھے۔
  • پِھر بنیمِین کا قبِیلہ ہو اور جدعُونی کا بیٹا اَبدان بنی بنیمِین کا سردار ہو۔
  • اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ پَینتِیس ہزار چار سَو تھے۔
  • سو جِتنے افرائِیم کی چھاؤنی میں اپنے اپنے دَل کے مُطابِق گِنے گئے وہ ایک لاکھ آٹھ ہزار ایک سَو تھے ۔ کُوچ کے وقت تِیسری نَوبت اِن لوگوں کی ہو۔
  • اور شِمال کی طرف اپنے دَلوں کے مُطابِق دان کی چھاؤنی کے جھنڈے کے لوگ ہوں اور عمِّیشدّ ی کا بیٹا اخیعزر بنی دان کا سردار ہو۔
  • اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ باسٹھ ہزار سات سَو تھے۔
  • اِن کے قریب آشر کے قبِیلہ کے لوگ ڈیرے لگائیں اور عکرا ن کا بیٹا فجعی ایل بنی آشرکا سردار ہو۔
  • اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ اِکتالِیس ہزار پانچ سَو تھے۔
  • پِھر نفتالی کا قبِیلہ ہو اور عینان کا بیٹا اَخیر ع بنی نفتالی کا سردار ہو۔
  • اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے وہ ترِپن ہزار چار سَو تھے۔
  • سو جِتنے دان کی چھاؤنی میں گِنے گئے وہ ایک لاکھ ستّاون ہزار چھ سَو تھے ۔ یہ لوگ اپنے اپنے جھنڈے کے پاس پاس ہو کر سب سے پِیچھے کُوچ کِیا کریں۔
  • بنی اِسرائیل میں سے جو لوگ اپنے آبائی خاندانوں کے مُطابِق گِنے گئے وہ یِہی ہیں اور سب چھاؤنیوں کے جِتنے لوگ اپنے اپنے دَل کے مُطابِق گِنے گئے وہ چھ لاکھ تِین ہزار پانچ سَو پچاس تھے۔
  • لیکن لاوی جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا بنی اِسرائیل کے ساتھ گِنے نہیں گئے۔
  • سو بنی اِسرائیل نے اَیسا ہی کِیا اور جو جو حُکم خُداوند نے مُوسیٰ کو دِیا تھا اُسی کے مُطابِق وہ اپنے اپنے جھنڈے کے پاس اور اپنے آبائی خاندانوں کے مُطابِق اپنے اپنے گھرانے کے ساتھ ڈیرے لگاتے اور کُوچ کرتے تھے۔
  • اور جِس روز خُداوند نے کوہِ سِینا پر مُوسیٰ سے باتیں کیں تب ہارُون اور مُوسیٰ کے پاس یہ اَولاد تھی۔
  • اور ہارُون کے بیٹوں کے نام یہ ہیں ندب جو پہلوٹھا تھا اور اَبِیہُو اور الیعزر اور اِتمر۔
  • ہارُون کے بیٹے جو کہانت کے لِئے ممسُوح ہُوئے اور جِن کو اُس نے کہانت کی خِدمت کے لِئے مخصُوص کِیا تھا اُن کے نام یِہی ہیں۔
  • اور ندب اور اَبِیہُو تو جب اُنہوں نے دشتِ سِینا میں خُداوند کے حضُور اُوپری آگ گُذرانی تب ہی خُداوند کے سامنے مَر گئے اور وہ بے اَولاد بھی تھے اور الیعزر اور اِتمر اپنے باپ ہارُون کے سامنے کہانت کی خِدمت کو انجام دیتے تھے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • لاوی کے قبِیلہ کو نزدِیک لا کر ہارُون کاہِن کے آگے حاضِر کر تاکہ وہ اُس کی خِدمت کریں۔
  • اور جو کُچھ اُس کی طرف سے اور جماعت کے طرف سے اُن کو سَونپا جائے وہ سب کی خَیمۂِ اِجتماع کے آگے نِگہبانی کریں تاکہ مسکن کی خِدمت بجا لائیں۔
  • اور وہ خَیمۂِ اِجتماع کے سب سامان کی اور بنی اِسرائیل کی ساری امانت کی حِفاظت کریں تاکہ مسکن کی خِدمت بجا لائیں۔
  • اور تُو لاوِیوں کو ہارُون اور اُس کے بیٹوں کے ہاتھ میں سپُرد کر ۔ بنی اِسرائیل کی طرف سے وہ بِالکل اُسے دے دِئے گئے ہیں۔
  • اور ہارُون اور اُس کے بیٹوں کو مُقرّر کر اور وہ اپنی کہانت کو محفُوظ رکھّیں اور اگر کوئی اجنبی نزدِیک آئے تو وہ جان سے مارا جائے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • دیکھ مَیں نے بنی اِسرائیل میں سے لاوِیوں کو اُن سبھوں کے بدلے لے لِیا ہے جو اِسرائیلیوں میں پہلوٹھی کے بچّے ہیں ۔ سو لاوی میرے ہوں۔
  • کیونکہ سب پہلوٹھے میرے ہیں اِس لِئے کہ جِس دِن مَیں نے مُلکِ مِصر میں سب پہلوٹھوں کو مارا اُسی دِن مَیں نے بنی اِسرائیل کے سب پہلوٹھوں کو کیا اِنسان اور کیا حَیوان اپنے لِئے مُقدّس کِیا سو وہ ضرُور میرے ہوں ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • پِھر خُداوند نے دشتِ سِینا میں مُوسیٰ سے کہا۔
  • بنی لاوی کو اُن کے آبائی خاندانوں اور گھرانوں کے مُطابِق شُمار کر یعنی ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کے ہر لڑکے کو گِننا۔
  • چُنانچہ مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق جو اُس نے اُسے دِیا اُن کو گِنا۔
  • اور لاوی کے بیٹوں کے نام یہ ہیں ۔ جیرسون اور قہات اور مرار ی۔
  • جیرسون کے بیٹوں کے نام جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں ۔ لِبنی اور سِمعی۔
  • اور قہات کے بیٹوں کے نام جِن سے اُن کے خاندان چلے عَمرا م اور اِضہار اور حبرُو ن اور عُزّی ایل ہیں۔
  • اور مرار ی کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے مَحلی اور مُوشی ہیں ۔ لاوِیوں کے گھرانے اُن کے آبائی خاندانوں کے مُوافِق یِہی ہیں۔
  • اور جیرسون سے لبِنیوں اور سِمعیوں کے خاندان چلے۔ یہ جیرسونیوں کے خاندان ہیں۔
  • اِن میں جِتنے فرزندِ نرِینہ ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کے تھے وہ سب گِنے گئے اور اُن کا شُمار سات ہزار پانچ سَو تھا۔
  • جیرسونیوں کے خاندانوں کے آدمی مسکن کے پِیچھے مغرِب کی طرف اپنے ڈیرے ڈالا کریں۔
  • اور لاایل کا بیٹا اِلیاسف جیرسونیوں کے آبائی خاندانوں کا سردار ہو۔
  • اور خَیمۂِ اِجتماع کے جو سامان بنی جیرسون کی حِفاظت میں سَونپے جائیں وہ یہ ہیں ۔ مسکن اور خَیمہ اور اُس کا غِلاف اور خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ کا پردہ۔
  • اور مسکن اور مذبح کے گِرد کے صحن کے پردے اور صحن کے دروازہ کا پردہ اور وہ سب رسِیّاں جو اُس میں کام آتی ہیں۔
  • اور قہات سے عَمرامِیوں اور اِضہارِیوں اور حبرونیوں اور عُزّی ایلِیوں کے خاندان چلے ۔ یہ قہاتیوں کے خاندان ہیں۔
  • اُن کے فرزند نرِینہ ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کے آٹھ ہزار چھ سَو تھے ۔ مَقدِس کی نِگہبانی اِن کے ذِمّہ تھی۔
  • بنی قہات کے خاندانوں کے آدمی مسکن کی جنُوبی سِمت میں اپنے ڈیرے ڈالا کریں۔
  • اور عُزّی ایل کا بیٹا الِیصفن قہاتیوں کے گھرانوں کے آبائی خاندان کا سردار ہو۔
  • اور صندُوق اور میز اور شمعدان اور دونوں مذبحے اور مَقدِس کے ظُروف جو عِبادت کے کام میں آتے ہیں اور پردے اور مَقدِس میں برتنے کا سارا سامان یہ سب اُن کے ذِمّہ ہوں۔
  • اور ہارُون کاہِن کا بیٹا اِلیعزر لاوِیوں کے سرداروں کا سردار اور مَقدِس کے مُتولّیوں کا ناظِر ہو۔
  • مرار ی سے مَحلِیوں اور مُوشیوں کے خاندان چلے ۔ یہ مراریوں کے خاندان ہیں۔
  • اِن میں جِتنے فرزندِ نرینہ ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کے تھے وہ چھ ہزار دو سَو تھے۔
  • اور اَبی خَئِیل کا بیٹا صُور ی ایل مراریوں کے گھرانوں کے آبائی خاندان کا سردار ہو ۔ یہ لوگ مسکن کی شِمالی سِمت میں اپنے ڈیرے ڈالا کریں۔
  • اور مسکن کے تختوں اور اُس کے بینڈوں اور سُتُونوں اور خانوں اور اُس کے سب آلات اور اُس کی خِدمت کے سب لوازِم کی مُحافظت۔
  • اور صحن کے گِرداگِرد کے سُتُونوں اور اُن کے خانوں اور میخوں اور رسِّیوں کی نگرانی بنی مراری کے ذِمّہ ہو۔
  • اور مسکن کے آگے مشرِق کی طرف جِدھر سے سُورج نِکلتا ہے یعنی خَیمۂِ اِجتماع کے آگے مُوسیٰ اور ہارُون اور اُس کے بیٹے اپنے ڈیرے ڈالا کریں اور بنی اِسرائیل کے بدلے مَقدِس کی حِفاظت کِیا کریں اور جو اجنبی شخص اُس کے نزدِیک آئے وہ جان سے مارا جائے۔
  • سو لاوِیوں میں سے جِتنے ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے تھے اُن کو مُوسیٰ اور ہارُون نے خُداوند کے حُکم کے مُوافِق اُن کے گھرانوں کے مُطابِق گِنا ۔ وہ شُمار میں بائِیس ہزار تھے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ بنی اِسرائیل کے سب نرینہ پہلوٹھے ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کے گِن لے اور اُن کے ناموں کا شُمار لگا۔
  • اور بنی اِسرائیل کے سب پہلوٹھوں کے عِوض لاوِیوں کو اور بنی اِسرائیل کے چَوپایوں کے سب پہلوٹھوں کے عِوض لاوِیوں کے چَوپایوں کو میرے لِئے لے مَیں خُداوند ہُوں۔
  • چُنانچہ مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق بنی اِسرائیل کے سب پہلوٹھوں کو گِنا۔
  • سو جِتنے نرینہ پہلوٹھے ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے گِنے گئے وہ ناموں کے شُمار کے مُطابِق بائِیس ہزار دو سَو تہتّر تھے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل کے سب پہلوٹھوں کے بدلے لاوِیوں کو اور اُن کے چَوپایوں کے بدلے لاوِیوں کے چَوپایوں کو لے اور لاوی میرے ہوں ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اور بنی اِسرائیل کے پہلوٹھوں میں جو دو سَو تِہتّر لاوِیوں کے شُمار سے زِیادہ ہیں اُن کے فِدیہ کے لِئے۔
  • تُو مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے فی کس پانچ مِثقال لینا (ایک مِثقال بِیس جِیراہ کا ہوتا ہے)۔
  • اور اِن کے فِدیہ کا رُوپیہ جو شُمار میں زِیادہ ہیں تُو ہارُون اور اُس کے بیٹوں کو دینا۔
  • سو جو اُن سے جِن کو لاوِیوں نے چُھڑایا تھا شُمار میں زِیادہ نِکلے تھے اُن کے فِدیہ کا رُوپیہ مُوسیٰ نے اُن سے لِیا۔
  • یہ رُوپیہ اُس نے بنی اِسرائیل کے پہلوٹھوں سے لیا ۔ سو مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک ہزار تِین سَو پینسٹھ مِثقالیں وصُول ہُوئِیں۔
  • اور مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق فِدیہ کا رُوپیہ جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو فرمایا تھا ہارُون اور اُس کے بیٹوں کو دِیا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا کہ۔
  • بنی لاوی میں سے قہاتیوں کو اُن کے گھرانوں اور آبائی خاندانوں کے مُطابِق۔
  • تِیس برس سے لے کر پچاس برس کی عُمر تک کے جِتنے خَیمۂِ اِجتماع میں کام کرنے کے لِئے مَقدِس کی خِدمت میں شامِل ہیں اُن سبھوں کو گِنو۔
  • اور خَیمۂِ اِجتماع میں پاکترین چِیزوں کی نِسبت بنی قہات کا یہ کام ہو گا۔
  • کہ جب لشکر کُوچ کرے تُو ہارُون اور اُس کے بیٹے آئیں اور بِیچ کے پردہ کو اُتاریں اور اُس سے شہادت کے صندُوق کو ڈھانکیں۔
  • اور اُس پر تُخس کی کھالوں کا ایک غِلاف ڈالیں اور اُس کے اُوپر بِالکُل آسمانی رنگ کا کپڑا بِچھائیں اور اُس میں اُس کی چوبیں لگائیں۔
  • اور نذر کی روٹی کی میز پر آسمانی رنگ کا کپڑا بِچھا کر اُس کے اُوپر طباق اور چمچے اور اُنڈیلنے کے کٹورے اور پیالے رکھّیں اور دائِمی روٹی بھی اُس پر ہو۔
  • پِھر وہ اُن پر سُرخ رنگ کا کپڑا بِچھائیں اور اُسے تُخس کی کھالوں کے ایک غِلاف سے ڈھانکیں اور میز میں اُس کی چوبیں لگا دیں۔
  • پِھر آسمانی رنگ کا کپڑا لے کر اُس سے روشنی دینے والے شمعدان کو اور اُس کے چراغوں اور گُلگِیروں اور گُلدانوں اور تیل کے سب ظُروف کو جو شمعدان کے لِئے کام میں آتے ہیں ڈھانکیں۔
  • اور اُس کو اور اُس کے سب ظُروف کو تُخس کی کھالوں کے ایک غِلاف کے اندر رکھ کر اُس غِلاف کو چَوکھٹے پر دھر دیں۔
  • اور زرّ ِین مذبح پر آسمانی رنگ کا کپڑا بِچھائیں اور اُسے تُخس کی کھالوں کے ایک غِلاف سے ڈھانکیں اور اُس کی چوبیں اُس میں لگائیں۔
  • اور سب ظُروف کو جو مَقدِس کی خِدمت کے کام میں آتے ہیں لے کر اُن کو آسمانی رنگ کے کپڑے میں لپیٹیں اور اُن کو تُخس کی کھالوں کے ایک غِلاف سے ڈھانک کر چَوکھٹے پر دھریں۔
  • پِھر وہ مذبح پر سے سب راکھ کو اُٹھا کر اُس کے اُوپر ارغوانی رنگ کا کپڑا بِچھائیں۔
  • اُس کے سب برتن جِن سے اُس کی خِدمت کرتے ہیں جَیسے انگِیٹِھیاں اور سِیخیں اور بیلچے اور کٹورے غرض مذبح کے سب برتن اُس پر رکھّیں اور اُس پر تُخس کی کھالوں کا ایک غِلاف بِچھائیں اور مذبح میں چوبیں لگائیں۔
  • اور جب ہارُون اور اُس کے بیٹے مَقدِس کو اور مَقدِس کے سب اسباب کو ڈھانک چُکیں تب خَیمہ گاہ کے کُوچ کے وقت بنی قہات اُس کے اُٹھانے کے لِئے آئیں ۔ لیکن وہ مَقدِس کو نہ چُھوئیں تا نہ ہو کہ وہ مَر جائیں ۔ خَیمۂِ اِجتماع کی یِہی چِیزیں بنی قہات کے اُٹھانے کی ہیں۔
  • اور رَوشنی کے تیل اور خُوشبُودار بخُور اور دائِمی نذر کی قُربانی اور مَسح کرنے کے تیل اور سارے مسکن اور اُس کے لوازِم کی اور مَقدِس اور اُس کے سامان کی نِگہبانی ہارُون کاہِن کے بیٹے الیِعزر کے ذِمّہ ہو۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا کہ۔
  • تُم لاوِیوں میں سے قہاتیوں کے قبِیلہ کے خاندانوں کو مُنقطع ہونے نہ دینا۔
  • بلکہ اِس مقصُود سے کہ جب وہ پاکترین چِیزوں کے پاس آئیں تو جِیتے رہیں اور مَر نہ جائیں تُم اُن کے لِئے اَیسا کرنا کہ ہارُون اور اُس کے بیٹے اندر آ کر اُن میں سے ایک ایک کا کام اور بوجھ مُقرّر کر دیں۔
  • لیکن وہ مَقدِس کو دیکھنے کی خاطِر دَم بھر کے لِئے بھی اندر نہ آنے پائیں تا نہ ہو کہ وہ مَر جائیں۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • بنی جیرسون میں سے بھی اُن کے آبائی خاندانوں اور گھرانوں کے مُطابِق۔
  • تِیس برس سے لے کر پچاس برس تک کی عُمر کے جِتنے خَیمۂِ اِجتماع میں کام کرنے کے لِئے مَقدِس کی خِدمت کے وقت حاضِر رہتے ہیں اُن سبھوں کو گِن۔
  • جیرسونیوں کے خاندانوں کا کام خِدمت کرنے اور بوجھ اُٹھانے کا ہے۔
  • وہ مسکن کے پردوں کو اور خَیمۂِ اِجتماع اور اُس کے غِلاف کو اور اُس کے اُوپر کے غِلاف کو جو تُخس کی کھالوں کا ہے اور خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ کے پردہ کو۔
  • اور مسکن اور مذبح کے گِرداگِرد کے صحن کے پردوں کو اور صحن کے دروازہ کے پردہ کو اور اُن کی رسِّیوں کو اور خِدمت کے سب ظُروف کو اُٹھایا کریں اور اِن چِیزوں سے جو جو کام لِیا جاتا ہے وہ بھی یِہی لوگ کِیا کریں۔
  • جیرسونیوں کی اَولاد کا خِدمت کرنے اور بوجھ اُٹھانے کا سارا کام ہارُون اور اُس کے بیٹوں کے حُکم کے مُطابِق ہو اور تُم اُن میں سے ہر ایک کا بوجھ مُقرّر کر کے اُن کے سپُرد کرنا۔
  • خَیمۂِ اِجتماع میں بنی جیرسون کے خاندانوں کا یِہی کام رہے اور وہ ہارُون کاہِن کے بیٹے اِتمر کے ماتحت ہو کر خِدمت کریں۔
  • اور بنی مراری میں سے اُن کے آبائی خاندانوں اور گھرانوں کے مُطابِق۔
  • تِیس برس سے لے کر پچاس برس تک کی عُمر کے جِتنے خَیمۂِ اِجتماع میں کام کرنے کے لِئے مَقدِس کی خِدمت کے وقت حاضِر رہتے ہیں اُن سبھوں کو گِن۔
  • اور خَیمۂِ اِجتماع میں جِن چِیزوں کے اُٹھانے کی خِدمت اُن کے ذِمّہ ہو وہ یہ ہیں ۔ مسکن کے تختے اور اُس کے بینڈے اور سُتُون اور سُتُونوں کے خانے۔
  • اور گِرداگِرد کے صحن کے سُتُون اور اُن کے خانے اور اُن کی میخیں اور رسِّیاں اور اُن کے سب آلات اور سارے سامان اور جو چِیزیں اُن کے اُٹھانے کے لِئے تُم مُقرّ ر کرو اُن میں سے ایک ایک کا نام لے کر اُسے اُن کے سپُرد کرو۔
  • بنی مراری کے خاندانوں کو جو کُچھ خِدمت خَیمۂِ اِجتماع میں ہارُون کاہِن کے بیٹے اِتمر کے ماتحت کرنا ہے وہ یِہی ہے۔
  • چُنانچہ مُوسیٰ اور ہارُون اور جماعت کے سرداروں نے قہاتیوں کی اَولاد میں سے اُن کے گھرانوں اور آبائی خاندانوں کے مُطابِق۔
  • تِیس برس کی عُمر سے لے کر پچاس برس کی عُمر تک کے جِتنے خَیمۂِ اِجتماع میں کام کرنے کے لِئے مَقدِس کی خِدمت میں شامِل تھے اُن سبھوں کو گِن لِیا۔
  • اور اُن میں سے جِتنے اپنے گھرانوں کے مُوافِق گِنے گئے وہ دو ہزار سات سَو پچاس تھے۔
  • قہاتیوں کے خاندانوں میں سے جِتنے خَیمۂِ اِجتماع میں خِدمت کرتے تھے اُن سبھوں کا شُمار اِتنا ہی ہے ۔ جو حُکم خُداوند نے مُوسیٰ کی معرفت دِیا تھا اُس کے مُطابِق مُوسیٰ اور ہارُون نے اُن کو گِنا۔
  • اور بنی جیرسون میں سے اپنے گھرانوں اور آبائی خاندانوں کے مُطابِق۔
  • تِیس برس سے لے کر پچاس برس کی عُمر تک کے جِتنے خَیمۂِ اِجتماع میں کام کرنے کے لِئے مَقدِس کی خِدمت میں شامِل تھے وہ سب گِنے گئے۔
  • اور جِتنے اپنے گھرانوں اور آبائی خاندانوں کے مُطابِق گِنے گئے وہ دو ہزار چھ سَو تِیس تھے۔
  • سو بنی جیرسون کے خاندانوں میں سے جِتنے خیمۂِ اِجتماع میں خِدمت کرتے تھے اور جِن کو مُوسیٰ اور ہارُون نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق شُمار کِیا وہ اِتنے ہی تھے۔
  • اور بنی مراری کے گھرانوں میں سے اپنے گھرانوں اور آبائی خاندانوں کے مُطابِق۔
  • تِیس برس سے لے کر پچاس برس کی عُمر تک کے جِتنے خَیمۂِ اِجتماع میں کام کرنے کے لِئے مَقدِس کی خِدمت میں شامِل تھے۔
  • وہ سب گِنے گئے اور جِتنے اُن میں سے اپنے گھرانوں کے مُوافِق گِنے گئے وہ تِین ہزار دو سَو تھے۔
  • سو خُداوند کے اُس حُکم کے مُطابِق جو اُس نے مُوسیٰ کی معرفت دِیا تھا جِتنوں کو مُوسیٰ اور ہارُون نے بنی مراری کے خاندانوں میں سے گِنا وہ یِہی ہیں۔
  • الغرض لاوِیوں میں سے جِن کو مُوسیٰ اور ہارُون اور اِسرا ئیل کے سرداروں نے اُن کے گھرانوں اور آبائی خاندانوں کے مُطابِق گِنا۔
  • یعنی تِیس برس سے لے کر پچاس برس کی عُمر تک کے جِتنے خَیمۂِ اِجتماع میں خِدمت کرنے اور بوجھ اُٹھانے کے کام کے لِئے حاضِر ہوتے تھے۔
  • اُن سبھوں کا شُمار آٹھ ہزار پانچ سَو اسّی تھا۔
  • وہ خُداوند کے حُکم کے مُطابِق مُوسیٰ کی معرفت اپنی اپنی خِدمت اور بوجھ اُٹھانے کے کام کے مُطابِق گِنے گئے ۔ یُوں وہ مُوسیٰ کی معرفت جَیسا خُداوند نے اُس کو حُکم دِیا تھا گِنے گئے۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل کو حُکم دے کہ وہ ہر کوڑھی کو اور جریان کے مریض کو اور جو مُردہ کے سبب سے ناپاک ہو اُس کو لشکرگاہ سے باہر کر دیں۔
  • اَیسوں کو خواہ وہ مَرد ہوں یا عَورت تُم نِکال کراُن کو لشکرگاہ کے باہر رکھّو تاکہ وہ اُن کی لشکرگاہ کو جِس کے درمِیان مَیں رہتا ہُوں ناپاک نہ کریں۔
  • چُنانچہ بنی اِسرائیل نے اَیسا ہی کِیا اور اُن کونِکال کر لشکرگاہ کے باہر رکھّا ۔ جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی بنی اِسرائیل نے کِیا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ کہ اگر کوئی مَرد یا عَورت خُداوند کی حُکم عدُولی کر کے کوئی اَیسا گُناہ کرے جو آدمی کرتے ہیں اور قصُوروار ہو جائے۔
  • تو جو گُناہ اُس نے کِیا ہے وہ اُس کا اِقرار کرے اور اپنی تقصِیر کے مُعاوضہ میں پُورا دام اور اُس میں اُس کا پانچواں حِصّہ اَور مِلا کر اُس شخص کو دے جِس کا اُس نے قصُور کِیا ہے۔
  • لیکن اگر اُس شخص کا کوئی رِشتہ دار نہ ہو جِسے اُس تقصِیر کا مُعاوضہ دِیا جائے تو تقصِیر کا جو مُعاوضہ خُداوند کو دِیا جائے وہ کاہِن کا ہو ۔ علاوہ کفّارہ کے اُس مینڈھے کے جِس سے اُس کا کفّارہ دِیا جائے۔
  • اور جِتنی مُقدّس چِیزیں بنی اِسرائیل اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پر کاہِن کے پاس لائیں وہ اُسی کی ہوں۔
  • اور ہر شخص کی مُقدّ ّس کی ہُوئی چِیزیں اُس کی ہوں اور جو چِیز کوئی شخص کاہِن کو دے وہ بھی اُسی کی ہو۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ بنی اِسرائیل سے کہہ کہ۔
  • اگر کِسی کی بِیوی گُمراہ ہو کر اُس سے بیوفائی کرے۔
  • اور کوئی دُوسرا آدمی اُس عَورت کے ساتھ مُباشرت کرے اور اُس کے شَوہر کو معلُوم نہ ہو بلکہ یہ اُس سے پوشِیدہ رہے اور وہ ناپاک ہو گئی ہو پر نہ تو کوئی شاہِد ہو اور نہ وہ عَین فعل کے وقت پکڑی گئی ہو۔
  • اور اُس کے شَوہر کے دِل میں غَیرت آئے اور وہ اپنی بِیوی سے غَیرت کھانے لگے حالانکہ وہ ناپاک ہُوئی ہو یا اُس کے شَوہر کے دِل میں غَیرت آئے اور وہ اپنی بِیوی سے غَیرت کھانے لگے حالانکہ وہ ناپاک نہیں ہُوئی۔
  • تو وہ شخص اپنی بِیوی کو کاہِن کے پاس حاضِر کرے اور اُس عَورت کے چڑھاوے کے لِئے ایفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر جَو کا آٹا لائے پر اُس پر نہ تیل ڈالے نہ لُبان رکھّے کیونکہ یہ نذر کی قُربانی غَیرت کی ہے یعنی یہ یادگاری کی نذر کی قُربانی ہے جِس سے گُناہ یاد دِلایا جاتا ہے۔
  • تب کاہِن اُس عَورت کو نزدِیک لا کر خُداوند کے حضُور کھڑی کرے۔
  • اور کاہِن مِٹّی کے ایک باسن میں مُقدّس پانی لے اور مسکن کے فرش کی گرد لے کر اُس پانی میں ڈالے۔
  • پِھر کاہِن اُس عَورت کو خُداوند کے حضُور کھڑی کر کے اُس کے سر کے بال کُھلوا دے اور یادگاری کی نذر کی قُربانی کو جو غَیرت کی نذر کی قُربانی ہے اُس کے ہاتھوں پر دھرے اور کاہِن اپنے ہاتھ میں اُس کڑوے پانی کو لے جو لَعنت کو لاتا ہے۔
  • پِھر کاہِن اُس عَورت کو قَسم کِھلا کر کہے کہ اگر کِسی شخص نے تُجھ سے صُحبت نہیں کی ہے اور تُو اپنے شَوہر کی ہوتی ہُوئی ناپاکی کی طرف مائِل نہیں ہُوئی تو تُو اِس کڑوے پانی کی تاثیر سے جو لَعنت لاتا ہے بچی رہ۔
  • لیکن اگر تُو اپنے شَوہر کی ہوتی ہُوئی گُمراہ ہو کر ناپاک ہو گئی ہے اور تیرے شَوہر کے سِوا کِسی دُوسرے شخص نے تُجھ سے صُحبت کی ہے۔
  • تو کاہِن اُس عَورت کو لَعنت کی قَسم کِھلا کر اُس سے کہے کہ خُداوند تُجھے تیری قَوم میں تیری ران کو سڑا کر اور تیرے پیٹ کو پُھلا کر لَعنت اور پھٹکار کا نِشانہ بنائے۔
  • اور یہ پانی جو لَعنت لاتا ہے تیری انتڑیوں میں جا کر تیرے پیٹ کو پُھلائے اور تیری ران کوسڑائے۔ اور عَورت آمِین آمِین کہے۔
  • پِھر کاہِن اُن لَعنتوں کو کِسی کِتاب میں لِکھ کر اُن کو اُسی کڑوے پانی میں دھو ڈالے۔
  • اور وہ کڑوا پانی جو لَعنت کو لاتا ہے اُس عَورت کو پِلائے اور وہ پانی جو لَعنت کو لاتا ہے اُس عَورت کے پیٹ میں جا کر کڑوا ہو جائے گا۔
  • اور کاہِن اُس عَورت کے ہاتھ سے غَیرت کی نذر کی قُربانی کو لے کر خُداوند کے حضُور اُس کو ہِلائے اور اُسے مذبح کے پاس لائے۔
  • پِھر کاہِن اُس نذر کی قُربانی میں سے اُس کی یادگاری کے طَور پر ایک مُٹّھی لے کر اُسے مذبح پر جلائے بعد اُس کے وہ پانی اُس عَورت کو پِلائے۔
  • اور جب وہ اُسے وہ پانی پِلا چُکے گا تو اَیسا ہو گا کہ اگر وہ ناپاک ہُوئی اور اُس نے اپنے شَوہر سے بے وفائی کی تو وہ پانی جو لَعنت کو لاتا ہے اُس کے پیٹ میں جا کر کڑوا ہو جائے گا اور اُس کا پیٹ پُھول جائے گا اور اُس کی ران سڑ جائے گی اور وہ عَورت اپنی قَوم میں لَعنت کا نِشانہ بنے گی۔
  • پر اگر وہ ناپاک نہیں ہُوئی بلکہ پاک ہے تو بے اِلزام ٹھہرے گی اور اُس سے اَولاد ہو گی۔
  • غَیرت کے بارے میں یِہی شرع ہے خواہ عَورت اپنے شَوہر کی ہوتی ہُوئی گُمراہ ہو کر ناپاک ہو جائے یا مَرد پر غَیرت سوار ہو۔
  • اور وہ اپنی بِیوی سے غَیرت کھانے لگے اَیسے حال میں وہ اُس عَورت کو خُداوند کے آگے کھڑی کرے اور کاہِن اُس پر یہ ساری شرِیعت عمل میں لائے۔
  • تب مَرد گُناہ سے بری ٹھہرے گااور اُس عَورت کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ کہ جب کوئی مَرد یا عَورت نذیر کی مَنّت یعنی اپنے آپ کو خُداوند کے لِئے الگ رکھنے کی خاص مَنّت مانے۔
  • تو وہ مَے اور شراب سے پرہیز کرے اور مَے کا یا شراب کا سِرکہ نہ پِئے اور نہ انگُور کا رس پِئے اور نہ تازہ یا خُشک انگُور کھائے۔
  • اور اپنی نذارت کے تمام ایّام میں بِیج سے لے کر چِھلکے تک جو کُچھ انگُور کے درخت میں پَیدا ہو اُسے نہ کھائے۔
  • اور اُس کی نذارت کی مَنّت کے دِنوں میں اُس کے سر پر اُسترہ نہ پھیرا جائے ۔ جب تک وہ مُدّت جِس کے لِئے وہ خُداوند کا نذیر بنا ہے پُوری نہ ہو تب تک وہ مُقدّس رہے اور اپنے سر کے بالوں کی لٹوں کو بڑھنے دے۔
  • اُن تمام ایّام میں جب وہ خُداوند کا نذیر ہو وہ کِسی لاش کے نزدِیک نہ جائے۔
  • وہ اپنے باپ یا ماں یا بھائی یا بہن کی خاطِر بھی جب وہ مَریں اپنے آپ کو نجِس نہ کرے کیونکہ اُس کی نذارت جو خُدا کے لِئے ہے اُس کے سر پر ہے۔
  • وہ اپنی نذارت کی پُوری مُدّت تک خُداوند کے لِئے مُقدّس ہے۔
  • اور اگر کوئی آدمی ناگہان اُس کے پاس ہی مَر جائے اور اُس کی نذارت کے سر کو ناپاک کر دے تو وہ اپنے پاک ہونے کے دِن اپنا سر مُنڈوائے یعنی ساتویں دِن سر مُنڈوائے۔
  • اور آٹھویں روز دو قُمریاں یا کبُوتر کے دو بچّے خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر کاہِن کے پاس لائے۔
  • اور کاہِن ایک کو خطا کی قُربانی کے لِئے اور دُوسرے کو سوختنی قُربانی کے لِئے گُذرانے اور اُس کے لِئے کفّارہ دے کیونکہ وہ مُردہ کے سبب سے گُنہگار ٹھہرا ہے اور اُس کے سر کو اُسی دِن مُقدّس کرے۔
  • پِھر وہ اپنی نذارت کی مُدّت کو خُداوند کے لِئے مُقدّس کرے اور ایک یکسالہ نر برّہ جُرم کی قُربانی کے لِئے لائے لیکن جو دِن گُذر گئے ہیں وہ گِنے نہیں جائیں گے کیونکہ اُس کی نذارت ناپاک ہو گئی تھی۔
  • اور نذیر کے لِئے شرع یہ ہے کہ جب اُس کی نذارت کے دِن پُورے ہو جائیں تو وہ خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر حاضِر کِیا جائے۔
  • اور وہ خُداوند کے حضُور اپنا چڑھاوا چڑھائے یعنی سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بے عَیب یکسالہ نر برّہ اور خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بے عَیب یکسالہ مادہ برّہ اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے ایک بے عَیب مینڈھا۔
  • اور بے خمِیری روٹیوں کی ایک ٹوکری اور تیل مِلے ہُوئے مَیدہ کے کُلچے اور تیل چُپڑی ہُوئی بے خمِیری روٹیاں اور اُن کی نذر کی قُربانی اور اُن کے تپاون لائے۔
  • اور کاہِن اُن کو خُداوند کے حضُور لا کر اُس کی طرف سے خطا کی قُربانی اور سوختنی قُربانی گُذرانے۔
  • اور اُس مینڈھے کو بے خمِیری روٹیوں کی ٹوکری کے ساتھ خُداوند کے حضُور سلامتی کی قُربانی کے طَور پر گُذرانے اور کاہِن اُس کی نذر کی قُربانی اور اُس کا تپاون بھی چڑھائے۔
  • پِھر وہ نذیر خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر اپنی نذارت کے بال مُنڈوائے اور نذارت کے بالوں کو اُس آگ میں ڈال دے جو سلامتی کی قُربانی کے نِیچے ہو گی۔
  • اور جب نذیر اپنی نذارت کے بال مُنڈوا چُکے تو کاہِن اُس مینڈھے کا اُبالا ہُؤا شانہ اور ایک بے خمِیری روٹی ٹوکری میں سے اور ایک بے خمِیری کُلچہ لے کر اُس نذیر کے ہاتھوں پر اُن کو دھرے۔
  • پِھر کاہِن اُن کو ہِلانے کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور ہِلائے ۔ ہِلانے کی قُربانی کے سِینہ اور اُٹھانے کی قُربانی کے شانہ کے ساتھ یہ بھی کاہِن کے لِئے مُقدّس ہیں ۔ اِس کے بعد نذیر مَے پی سکے گا۔
  • نذیر جو مَنّت مانے اور جو چڑھاوا اپنی نذارت کے لِئے خُداوند کے حضُور لائے علاوہ اُس کے جِس کا اُسے مقدُور ہو ۔ اُن سبھوں کے بارے میں شرع یہ ہے جَیسی مَنّت اُس نے مانی ہو وَیسا ہی اُس کو نذارت کی شرع کے مُطابِق عمل کرنا پڑے گا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • ہارُون اور اُس کے بیٹوں سے کہہ کہ تُم بنی اِسرائیل کو اِس طرح دُعا دِیا کرنا ۔ تُم اُن سے کہنا۔
  • خُداوند تُجھے برکت دے اور تُجھے محفُوظ رکھّے۔
  • خُداوند اپنا چہرہ تُجھ پر جلوہ گر فرمائے اور تُجھ پر مِہربان رہے۔
  • خُداوند اپنا چہرہ تیری طرف مُتوجِّہ کرے اور تُجھے سلامتی بخشے۔
  • اِس طرح وہ میرے نام کو بنی اِسرائیل پر رکھّیں اور مَیں اُن کو برکت بخشُوں گا۔
  • اور جِس دِن مُوسیٰ مسکن کے کھڑا کرنے سے فارِغ ہُؤا اور اُس کو اور اُس کے سب سامان کو مَسح اور مُقدّس کِیا اور مذبح اور اُس کے سب ظُروف کو بھی مَسح اور مُقدّس کِیا۔
  • تو اِسرائیلی رئِیس جو اپنے آبائی خاندانوں کے سردار اور قبِیلوں کے رئِیس اور شُمار کِئے ہُوؤں کے اُوپر مُقرّر تھے نذرانہ لائے۔
  • وہ اپنا ہدیہ چھ پردہ دار گاڑِیاں اور بارہ بَیل خُداوند کے حضُور لائے ۔ دو دو رئِیسوں کی طرف سے ایک ایک گاڑی اور ہر رئِیس کی طرف سے ایک بَیل تھا ۔ اِن کو اُنہوں نے مسکن کے سامنے حاضِر کِیا۔
  • تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • تُو اِن کو اُن سے لے تاکہ وہ خَیمۂِ اِجتماع کے کام میں آئیں اور تُو لاوِیوں میں ہر شخص کی خِدمت کے مُطابِق اُن کو تقسِیم کر دے۔
  • سو مُوسیٰ نے وہ گاڑِیاں اور بَیل لے کر اُن کو لاوِیوں کو دے دِیا۔
  • بنی جیرسون کو اُس نے اُن کی خِدمت کے لِحاظ سے دو گاڑِیاں اور چار بَیل دِئے۔
  • اور چار گاڑِیاں اور آٹھ بَیل اُس نے بنی مراری کو اُن کی خِدمت کے لِحاظ سے ہارُون کاہِن کے بیٹے اِتمر کے ماتحت کر کے دِئے۔
  • لیکن بنی قہات کو اُس نے کوئی گاڑی نہیں دی کیونکہ اُن کے ذِمّہ مَقدِس کی خِدمت تھی ۔ وہ اُسے اپنے کندھوں پر اُٹھاتے تھے۔
  • اور جِس دِن مذبح مَسح کِیا گیا اُس دِن وہ رئِیس اُس کی تقدِیس کے لِئے ہدئے لائے اور اپنے ہدیوں کو وہ رئِیس مذبح کے آگے لے جانے لگے۔
  • تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ مذبح کی تقدِیس کے لِئے ایک ایک رئِیس ایک ایک دِن اپنا ہدیہ گُذرانے۔
  • سو پہلے دِن یہُوداہ کے قبِیلہ میں سے عمِّینداب کے بیٹے نحسو ن نے اپنا ہدیہ گُذرانا۔
  • اور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔
  • دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔
  • سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ۔ ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔
  • خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔
  • اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل ۔ پانچ مینڈھے ۔ پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ عِمّینداب کے بیٹے نحسو ن کا ہدیہ تھا۔
  • دُوسرے دِن ضُغر کے بیٹے نتنی ایل نے جو اِشکار کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔
  • اور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔
  • دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔
  • سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔
  • خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔
  • اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ ضُغر کے بیٹے نتنی ایل کا ہدیہ تھا۔
  • اور تِیسرے دِن حیلو ن کے بیٹے الِیا ب نے جو زبُولُون کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔
  • اور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔
  • دس مِثقال سونے کاایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔
  • سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔
  • خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔
  • اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ حیلو ن کے بیٹے الِیاب کا ہدیہ تھا۔
  • چَوتھے دِن شدِیُور کے بیٹے الِیصُور نے جو رُوبن کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔
  • اور اُس کا ہدیہ یہ تھا۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔
  • دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔
  • سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔
  • خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔
  • اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ شدِیُور کے بیٹے الِیصُور کا ہدیہ تھا۔
  • اور پانچویں دِن صُور ی شدّی کے بیٹے سلُومی ایل نے جو شمعُو ن کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔
  • اور اُس کا ہدیہ یہ تھا مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔
  • دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔
  • سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔
  • خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔
  • اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ صُور ی شدّی کے بیٹے سلُومی ایل کا ہدیہ تھا۔
  • اور چھٹے دِن دعُوایل کے بیٹے اِلیاسف نے جو جد کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔
  • اور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔
  • دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔
  • سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔
  • خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔
  • اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ دعُوایل کے بیٹے الِیا سف کا ہدیہ تھا۔
  • اور ساتویں دِن عمِّیہُود کے بیٹے الِیسمع نے جو افرائِیم کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔
  • اور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّرمِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔
  • دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔
  • سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔
  • خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔
  • اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ عمِّیہُود کے بیٹے الِیسمع کا ہدیہ تھا۔
  • اور آٹھویں دِن فدا ہصُور کے بیٹے جَملی ایل نے جو منسّی کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔
  • اور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔
  • دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔
  • سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔
  • خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔
  • اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ فدا ہصُور کے بیٹے جَملی ایل کا ہدیہ تھا۔
  • اور نویں دِن جِدعو نی کے بیٹے اَبِدا ن نے جو بنیمِین کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔
  • اور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔
  • دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔
  • سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔
  • خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔
  • اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ جِدعو نی کے بیٹے اَبدا ن کا ہدیہ تھا۔
  • اور دسویں دِن عمِّیشدّی کے بیٹے اخیعزر نے جو دان کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔
  • اور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔
  • دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔
  • سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ بر ّہ۔
  • خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔
  • اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ عمِّیشدّ ی کے بیٹے اخیعزر کا ہدیہ تھا۔
  • اور گیارھویں دِن عکرا ن کے بیٹے فجعی ایل نے جو آشر کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔
  • اور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔
  • دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔
  • سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ بر ّہ۔
  • خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔
  • اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ عکرا ن کے بیٹے فجعی ایل کا ہدیہ تھا۔
  • اور بارھویں دِن عینان کے بیٹےاخیرع نے جو بنی نفتالی کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔
  • اور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔
  • دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔
  • سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ بر ّہ۔
  • خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔
  • اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ عینان کے بیٹے اخیر ع کا ہدیہ تھا۔
  • مذبح کے ممسُوح ہونے کے دِن جو ہدئے اُس کی تقدِیس کے لِئے اِسرائیلی رئِیسوں کی طرف سے گُذرانے گئے وہ یِہی تھے۔ یعنی چاندی کے بارہ طباق ۔ چاندی کے بارہ کٹورے ۔ سونے کے بارہ چمچ۔
  • چاندی کا ہر طباق وزن میں ایک سَو تِیس مِثقال اور ہر ایک کٹورا ستّر مِثقال تھا ۔ اِن برتنوں کی ساری چاندی مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے دو ہزار چار سَو مِثقال تھی۔
  • بخُور سے بھرے ہُوئے سونے کے بارہ چمچ جو مَقدِس کی مِثقال کی تول کے مُطابِق وزن میں دس دس مِثقال کے تھے ۔ اِن چمچوں کا سارا سونا ایک سَو بِیس مِثقال تھا۔
  • سوختنی قُربانی کے لِئے کُل بارہ بچھڑے بارہ مینڈھے بارہ نر یکسالہ برّے اپنی اپنی نذر کی قُربانی سمیت تھے اور خطا کی قُربانی کے لِئے بارہ بکرے تھے۔
  • اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے کُل چوبِیس بَیل ۔ ساٹھ مینڈھے ۔ ساٹھ بکرے ساٹھ نر یکسالہ برّے تھے ۔ مذبح کی تقدِیس کے لِئے جب وہ ممسُوح ہُؤا اِتنا ہدیہ گُذرانا گیا۔
  • اور جب مُوسیٰ خُدا سے باتیں کرنے کو خَیمۂِ اِجتماع میں گیا تو اُس نے سرپوش پر سے جو شہادت کے صندُوق کے اُوپر تھا دونوں کرُّوبیوں کے درمِیان سے وہ آواز سُنی جو اُس سے مُخاطِب تھی اور اُس نے اُس سے باتیں کِیں۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • ہارُون سے کہہ جب تُو چراغوں کو رَوشن کرے تو ساتوں چراغوں کی رَوشنی شمعدان کے سامنے ہو۔
  • چُنانچہ ہارُون نے اَیسا ہی کِیا ۔ اُس نے چراغوں کو اِس طرح جلایا کہ شمعدان کے سامنے رَوشنی پڑے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا۔
  • اور شمعدان کی بناوٹ اَیسی تھی کہ وہ پایہ سے لے کر پُھولوں تک گھڑے ہُوئے سونے کا بنا ہُؤا تھا ۔ جو نمُونہ خُداوند نے مُوسیٰ کو دِکھایا اُسی کے مُوافِق اُس نے شمعدان کو بنایا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • لاوِیوں کو بنی اِسرائیل سے الگ کر کے اُن کو پاک کر۔
  • اور اُن کو پاک کرنے کے لِئے اُن کے ساتھ یہ کرنا کہ خطا کا پانی لے کر اُن پر چِھڑکنا ۔ پِھر وہ اپنے سارے جِسم پر اُسترہ پِھروائیں اور اپنے کپڑے دھوئیں اور اپنے کو صاف کریں۔
  • تب وہ ایک بچھڑا اور اُس کے ساتھ کی نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ لیں اور تُو خطا کی قُربانی کے لِئے ایک دُوسرا بچھڑا بھی لینا۔
  • اور تُو لاوِیوں کو خَیمۂِ اِجتماع کے آگے حاضِر کرنا اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کو جمع کرنا۔
  • پِھر لاوِیوں کو خُداوند کے آگے لانا ۔ تب بنی اِسرائیل اپنے اپنے ہاتھ لاوِیوں پر رکھّیں۔
  • اور ہارُون لاوِیوں کو بنی اِسرائیل کی طرف سے ہِلانے کی قُربانی کے لِئے خُداوند کے حضُور گُذرانے تاکہ وہ خُداوند کی خِدمت کرنے پر رہیں۔
  • پِھر لاوی اپنے اپنے ہاتھ بچھڑوں کے سروں پر رکھّیں اور تُو ایک کو خطا کی قُربانی اور دُوسرے کو سوختنی قُربانی کے لِئے خُداوند کے حضُور گُذراننا تاکہ لاوِیوں کے واسطے کفّارہ دِیا جائے۔
  • پِھر تُو لاوِیوں کو ہارُون اور اُس کے بیٹوں کے آگے کھڑا کرنا اور اُن کو ہِلانے کی قُربانی کے لِئے خُداوند کے حضُور گُذراننا۔
  • یُوں تُو لاوِیوں کو بنی اِسرائیل سے الگ کرنا اور لاوی میرے ہی ٹھہریں گے۔
  • اِس کے بعد لاوی خَیمۂِ اِجتماع کی خِدمت کے لِئے اندر آیا کریں ۔ سو تُو اُن کو پاک کر اور ہِلانے کی قُربانی کے لِئے اُن کو گُذران۔
  • اِس لِئے کہ وہ سب کے سب بنی اِسرائیل میں سے مُجھے بِالکُل دے دِئے گئے ہیں کیونکہ مَیں نے اِن ہی کو اُن سبھوں کے بدلے جو اِسرائیلِیوں میں پہلوٹھی کے بچّے ہیں اپنے واسطے لے لِیا ہے۔
  • اِس لِئے کہ بنی اِسرائیل کے سب پہلوٹھے کیا اِنسان کیا حَیوان میرے ہیں ۔ مَیں نے جِس دِن مُلکِ مِصر کے پہلوٹھوں کو مارا اُسی دِن اُن کو اپنے لِئے مُقدّس کِیا۔
  • اور بنی اِسرائیل کے سب پہلوٹھوں کے بدلے مَیں نے لاوِیوں کو لے لِیا ہے۔
  • اور مَیں نے بنی اِسرائیل میں سے لاوِیوں کو لے کر اُن کو ہارُون اور اُس کے بیٹوں کو عطا کِیا ہے تاکہ وہ خَیمۂِ اِجتماع میں بنی اِسرائیل کی جگہ خِدمت کریں اور بنی اِسرائیل کے لِئے کفّارہ دِیا کریں تاکہ جب بنی اِسرائیل مَقدِس کے نزدِیک آئیں تو اُن میں کوئی وبا نہ پَھیلے۔
  • چُنانچہ مُوسیٰ اور ہارُون اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت نے لاوِیوں سے اَیسا ہی کِیا ۔ جو کُچھ خُداوند نے لاوِیوں کے بارے میں مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی بنی اِسرائیل نے اُن کے ساتھ کِیا۔
  • اور لاوِیوں نے اپنے آپ کو گُناہ سے پاک کر کے اپنے کپڑے دھوئے اور ہارُون نے اُن کو ہِلانے کی قُربانی کے لِئے خُداوند کے حضُور گُذرانا اور ہارُون نے اُن کی طرف سے کفّارہ دِیا تاکہ وہ پاک ہو جائیں۔
  • اِس کے بعد لاوی اپنی خِدمت بجا لانے کو ہارُون اور اُس کے بیٹوں کے سامنے خَیمۂِ اِجتماع میں جانے لگے ۔ سو جَیسا خُداوند نے لاوِیوں کی بابت مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا اُنہوں نے وَیسا ہی اُن کے ساتھ کِیا۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • لاوِیوں کے مُتعلّق جو بات ہے وہ یہ ہے کہ پچّیس برس سے لے کر اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر میں وہ خَیمۂِ اِجتماع کی خِدمت کے کام کے لِئے اندر حاضِر ہُؤا کریں۔
  • اور جب پچاس برس کے ہوں تو پِھر اُس کام کے لِئے نہ آئیں اور نہ خِدمت کریں۔
  • بلکہ خَیمۂِ اِجتماع میں اپنے بھائیوں کے ساتھ نِگہبانی کے کام میں مشغُول ہوں اور کوئی خِدمت نہ کریں ۔ لاوِیوں کو جو جو کام سَونپے جائیں اُن کے مُتعلّق تُو اُن سے اَیسا ہی کرنا۔
  • بنی اِسرائیل کے مُلکِ مِصر سے نِکلنے کے دُوسرے برس کے پہلے مہِینے میں خُداوند نے دشتِ سِینا میں مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل عِیدِ فَسح اُس کے مُعیّن وقت پر منائیں۔
  • اِسی مہِینے کی چَودھویں تارِیخ کی شام کو تُم وقتِ مُعیّن پر یہ عِید منانا اور جِتنے اُس کے آئِین اور رسُوم ہیں اُن سبھوں کے مُطابِق اُسے منانا۔
  • سو مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کو حُکم کِیا کہ عِیدِ فَسح کریں۔
  • اور اُنہوں نے پہلے مہِینے کی چَودھویں تارِیخ کی شام کو دشتِ سِینا میں عِیدِ فَسح کی اور بنی اِسرائیل نے سب پر جو خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا عمل کِیا۔
  • اور کئی آدمی اَیسے تھے جو کِسی لاش کے سبب سے ناپاک ہو گئے تھے ۔ وہ اُس روز فَسح نہ کر سکے ۔ سو وہ اُسی دِن مُوسیٰ اور ہارُون کے پاس آئے۔
  • اور مُوسیٰ سے کہنے لگے ہم ایک لاش کے سبب سے ناپاک ہو رہے ہیں ۔ پِھر بھی ہم اَور اِسرائیلِیوں کے ساتھ وقتِ مُعیّن پر خُداوند کی قُربانی گُذراننے سے کیوں روکے جائیں؟۔
  • مُوسیٰ نے اُن سے کہا ٹھہر جاؤ ۔ مَیں ذرا سُن لُوں کہ خُداوند تُمہارے حق میں کِیا حُکم کرتا ہے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ کہ اگر کوئی تُم میں سے یا تُمہاری نسل میں سے کِسی لاش کے سبب سے ناپاک ہو جائے یا وہ کہِیں دُور سفر میں ہو تَو بھی وہ خُداوند کے لِئے عِیدِ فَسح کرے۔
  • وہ دُوسرے مہِینے کی چَودھویں تارِیخ کی شام کو یہ عِیدِ منائیں اور قُربانی کے گوشت کو بے خمِیری روٹیوں اور کڑوی ترکارِیوں کے ساتھ کھائیں۔
  • وہ اُس میں سے کُچھ بھی صُبح کے لِئے باقی نہ چھوڑیں اور نہ اُس کی کوئی ہڈّی توڑیں اور فَسح کو اُس کے سارے آئِین کے مُطابِق مانیں۔
  • لیکن جو آدمی پاک ہو اور سفر میں بھی نہ ہو اگر وہ فَسح کرنے سے باز رہے تو وہ آدمی اپنی قَوم میں سے کاٹ ڈالا جائے گا کیونکہ اُس نے مُعیّن وقت پر خُداوند کی قُربانی نہیں گُذرانی ۔ سو اُس آدمی کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔
  • اور اگر کوئی پردیسی تُم میں بُود و باش کرتا ہو اور وہ خُداوند کے لِئے فَسح کرنا چاہے تو وہ فَسح کے آئِین اور رسُوم کے مُطابِق اُسے مانے ۔ تُم دیسی اور پردیسی دونوں کے لِئے ایک ہی آئِین رکھنا۔
  • اور جِس دِن مسکن یعنی خَیمۂِ شہادت نصب ہُؤا اُسی دِن ابر اُس پر چھا گیا اور شام کو وہ مسکن پر آگ سا دِکھائی دِیا اور صُبح تک وَیسا ہی رہا۔
  • اور ہمیشہ اَیسا ہی ہُؤا کرتا تھا کہ ابر اُس پر چھایا رہتا اور رات کو آگ دِکھائی دیتی تھی۔
  • اور جب مسکن پر سے وہ ابر اُٹھ جاتا تو بنی اِسرائیل کُوچ کرتے تھے اور جِس جگہ وہ ابر جا کر ٹھہر جاتا وہِیں بنی اِسرائیل خَیمے لگاتے تھے۔
  • خُداوند کے حُکم سے بنی اِسرائیل کُوچ کرتے اور خُداوند ہی کے حُکم سے وہ خَیمے لگاتے تھے اور جب تک ابر مسکن پر ٹھہرا رہتا وہ اپنے ڈیرے ڈالے پڑے رہتے تھے۔
  • اور جب ابر مسکن پر بُہت دِنوں تک ٹھہرا رہتا تو بنی اِسرائیل خُداوند کے حُکم کو مانتے اور کُوچ نہیں کرتے تھے۔
  • اور کبھی کبھی وہ ابر چند دِنوں تک مسکن پر رہتا اور تب بھی وہ خُداوند کے حُکم سے ڈیرے ڈالے رہتے اور خُداوند ہی کے حُکم سے وہ کُوچ کرتے تھے۔
  • پِھر کبھی کبھی وہ ابر شام سے صُبح تک ہی رہتا تو جب وہ صُبح کو اُٹھ جاتا تب وہ کُوچ کرتے تھے اور اگر وہ رات دِن برابر رہتا تو جب وہ اُٹھ جاتا تب ہی وہ کُوچ کرتے تھے۔
  • اور جب تک وہ ابر مسکن پر ٹھہرا رہتا خواہ دو دِن یا ایک مہِینہ یا ایک برس ہو تب تک بنی اِسرائیل اپنے خَیموں میں مُقِیم رہتے اور کُوچ نہیں کرتے تھے پر جب وہ اُٹھ جاتا تو وہ کُوچ کرتے تھے۔
  • غرض وہ خُداوند کے حُکم سے مقام کرتے اور خُداوند ہی کے حُکم سے کُوچ کرتے تھے اور جو حُکم خُداوند مُوسیٰ کی معرفت دیتا وہ خُداوند کے اُس حُکم کو مانا کرتے تھے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • اپنے لِئے چاندی کے دو نرسِنگے بنوا ۔ وہ دونوں گھڑ کر بنائے جائیں ۔ تُو اُن کو جماعت کے بُلانے اور لشکروں کے کُوچ کے لِئے کام میں لانا۔
  • اور جب وہ دونوں نرسِنگے پُھونکیں تو ساری جماعت خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر تیرے پاس اکٹّھی ہو جائے۔
  • اور اگر ایک ہی پُھونکیں تو وہ رئِیس جو ہزاروں اِسرائیلِیوں کے سردار ہیں تیرے پاس جمع ہوں۔
  • اور جب تُم سانس باندھ کر زور سے پُھونکو تو وہ لشکر جو مشرِق کی طرف ہیں کُوچ کریں۔
  • جب تُم دوبارہ سانس باندھ کر زور سے پُھونکو تو اُن لشکروں کا جو جنُوب کی طرف ہیں کُوچ ہو ۔ سو کُوچ کے لِئے سانس باندھ کر زور سے نرسِنگا پُھونکا کریں۔
  • لیکن جب جماعت کو جمع کرنا ہو تب بھی پُھونکنا پر سانس باندھ کر زور سے نہ پُھونکنا۔
  • اور ہارُون کے بیٹے جو کاہِن ہیں وہ نرسِنگے پُھونکا کریں ۔ یِہی آئِین سدا تُمہاری نسل در نسل قائِم رہے۔
  • اور جب تُم اپنے مُلک میں اَیسے دُشمن سے جو تُم کو ستاتا ہو لڑنے کو نِکلو تو تُم نرسِنگوں کو سانس باندھ کر زور سے پُھونکنا ۔ اِس حال میں خُداوند تُمہارے خُدا کے حضُور تُمہاری یاد ہو گی اور تُم اپنے دُشمنوں سے نجات پاؤ گے۔
  • اور تُم اپنی خُوشی کے دِن اور اپنی مُقرّرہ عِیدوں کے دِن اور اپنے مہِینوں کے شرُوع میں اپنی سوختنی قُربانیوں اور سلامتی کی قُربانیوں کے وقت نرسِنگے پُھونکنا تاکہ اُن سے تُمہارے خُدا کے حضُور تُمہاری یادگاری ہو ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • اور دُوسرے سال کے دُوسرے مہِینے کی بِیسوِیں تارِیخ کو وہ ابر شہادت کے مسکن پر سے اُٹھ گیا۔
  • تب بنی اِسرائیل دشتِ سِینا سے کُوچ کر کے نِکلے اور وہ ابر دشتِ فاران میں ٹھہر گیا۔
  • سو خُداوند کے اُس حُکم کے مُطابِق جو اُس نے مُوسیٰ کی معرفت دِیا تھا اُن کا پہلا کُوچ ہُؤا۔
  • اور سب سے پہلے بنی یہُودا ہ کے لشکر کا جھنڈا روانہ ہُؤا اور وہ اپنے دَلوں کے مُطابِق چلے ۔ اُن کے لشکر کا سردار عمِّینداب کا بیٹا نحسو ن تھا۔
  • اور اِشکار کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار ضُغر کا بیٹا نتنی ایل تھا۔
  • اور زبُولُون کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار حیلو ن کا بیٹا الِیاب تھا۔
  • پِھر مسکن اُتارا گیا اور بنی جَیرسون اور بنی مراری جو مسکن کو اُٹھاتے تھے روانہ ہُوئے۔
  • پِھر رُوبن کے لشکر کا جھنڈا آگے بڑھا اور وہ اپنے دَلوں کے مُطابِق چلے ۔ شدِیُور کا بیٹا الِیصُور اُن کے لشکر کا سردار تھا۔
  • اور شمعُو ن کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار صُور ی شدّی کا بیٹا سلُو می ایل تھا۔
  • اور جد کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار دعُوایل کا بیٹا اِلیاسف تھا۔
  • پِھر قہاتیوں نے جو مَقدِس کو اُٹھاتے تھے کُوچ کِیا اور اُن کے پُہنچنے تک مسکن کھڑا کر دِیا جاتا تھا۔
  • پِھر بنی افرائِیم کے لشکر کا جھنڈا نِکلا اور وہ اپنے دَلوں کے مُطابِق چلے ۔ اُن کے لشکر کا سردارعمِّیہُود کا بیٹا الِیسمع تھا۔
  • اور منسّی کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار فدا ہصور کا بیٹا جَملی ایل تھا۔
  • اور بنیمِین کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار جِدعُو نی کا بیٹا اَبِدان تھا۔
  • اور بنی دان کے لشکر کا جھنڈا اُن کے سب لشکروں کے پِیچھے پِیچھے روانہ ہُؤا اور وہ اپنے دَلوں کے مُطابِق چلے ۔ اُن کے لشکر کا سردارعمِّیشدّی کا بیٹا اخیعزر تھا۔
  • اور آشر کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار عکران کا بیٹا فجعی ایل تھا۔
  • اور نفتالی کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار عینا ن کا بیٹا اخِیر ع تھا۔
  • سو بنی اِسرائیل اِسی طرح اپنے دَلوں کے مُطابِق کُوچ کرتے اور آگے روانہ ہوتے تھے۔
  • سو مُوسیٰ نے اپنے خُسر رعُوایل مِدیانی کے بیٹے حوباب سے کہا کہ ہم اُس جگہ جا رہے ہیں جِس کی بابت خُداوند نے کہا ہے کہ مَیں اُسے تُم کو دُوں گا ۔ سو تُو بھی ساتھ چل اور ہم تیرے ساتھ نیکی کریں گے کیونکہ خُداوند نے بنی اِسرائیل سے نیکی کا وعدہ کِیا ہے۔
  • اُس نے اُسے جواب دِیا کہ مَیں نہیں چلتا بلکہ مَیں اپنے وطن کو اور اپنے رِشتہ داروں میں لَوٹ کر جاؤُں گا۔
  • تب مُوسیٰ نے کہا کہ ہم کو چھوڑ مت کیونکہ یہ تُجھ کو معلُوم ہے کہ ہم کو بیابان میں کِس طرح خَیمہ زن ہونا چاہئے ۔ سو تُو ہمارے لِئے آنکھوں کا کام دے گا۔
  • اور اگر تُو ہمارے ساتھ چلے تو اِتنی بات ضرُور ہو گی کہ جو نیکی خُداوند ہم سے کرے وُہی ہم تُجھ سے کریں گے۔
  • پِھر وہ خُداوند کے پہاڑ سے سفر کر کے تِین دِن کی راہ چلے اور تِینوں دِن کے سفر میں خُداوند کے عہد کا صندُوق اُن کے لِئے آرامگاہ تلاش کرتا ہُؤا اُن کے آگے آگے چلتا رہا۔
  • اور جب وہ لشکرگاہ سے کُوچ کرتے تو خُداوند کا ابر دِن بھر اُن کے اُوپر چھایا رہتا تھا۔
  • اور صندُوق کے کُوچ کے وقت مُوسیٰ یہ کہا کرتا اُٹھ اَے خُداوند تیرے دُشمن پراگندہ ہو جائیں اور جو تُجھ سے کِینہ رکھتے ہیں وہ تیرے آگے سے بھاگیں۔
  • اور جب وہ ٹھہر جاتا تو وہ یہ کہتا تھا کہ اَے خُداوند ہزاروں ہزار اِسرائیلِیوں میں لَوٹ کر آ جا۔
  • پِھر وہ لوگ کُڑکُڑانے اور خُداوند کے سُنتے بُرا کہنے لگے ۔ چُنانچہ خُداوند نے سُنا اور اُس کا غضب بھڑکا اور خُداوند کی آگ اُن کے درمِیان جل اُٹھی اور لشکر گاہ کو ایک کنارے سے بھسم کرنے لگی۔
  • تب لوگوں نے مُوسیٰ سے فریاد کی اور مُوسیٰ نے خُداوند سے دُعا کی تو آگ بُجھ گئی۔
  • اور اُس جگہ کا نام تبعیر ہ پڑا کیونکہ خُداوند کی آگ اُن میں جل اُٹھی تھی۔
  • اور جو مِلی جُلی بِھیڑ اِن لوگوں میں تھی وہ طرح طرح کی حِرص کرنے لگی اور بنی اِسرائیل بھی پِھر رونے اور کہنے لگے کہ ہم کو کَون گوشت کھانے کو دے گا؟۔
  • ہم کو وہ مچھلی یاد آتی ہے جو ہم مِصر میں مُفت کھاتے تھے اور ہائے وہ کھیرے اور وہ خربُوزے اور وہ گندنے اور پیاز اور لہسن۔
  • لیکن اب تو ہماری جان خُشک ہو گئی ۔ یہاں کوئی چیز مُیسّر نہیں اور مَنّ کے سِوا ہم کو اَور کُچھ دِکھائی نہیں دیتا۔
  • اور مَنّ دھنئے کی مانِند تھا اور اَیسا نظر آتا تھا جَیسے موتی۔
  • لوگ اِدھر اُدھر جا کر اُسے جمع کرتے اور اُسے چکّی میں پِیستے یا اُکھلی میں کُوٹ لیتے تھے ۔ پِھر اُسے ہانڈیوں میں اُبال کر روٹیاں بناتے تھے ۔ اُس کا مزہ تازہ تیل کا سا تھا۔
  • اور رات کو جب لشکر گاہ میں اوس پڑتی تو اُس کے ساتھ مَنّ بھی گِرتا تھا۔
  • اور مُوسیٰ نے سب گھرانوں کے آدمِیوں کو اپنے اپنے ڈیرے کے دروازہ پر روتے سُنا اور خُداوند کا قہر نِہایت بھڑکا اور مُوسیٰ نے بھی بُرا مانا۔
  • تب مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا کہ تُو نے اپنے خادِم سے یہ سخت برتاؤ کیوں کِیا؟ اور مُجھ پر تیرے کرم کی نظر کیوں نہیں ہُوئی جو تُو اِن سب لوگوں کا بوجھ مُجھ پر ڈالتا ہے؟۔
  • کیا یہ سب لوگ میرے پیٹ میں پڑے تھے؟ کیا یہ مُجھ ہی سے پَیدا ہُوئے تھے جو تُو مُجھے کہتا ہے کہ جِس طرح سے باپ دُودھ پِیتے بچّہ کواُٹھائے اُٹھائے پِھرتا ہے اُسی طرح مَیں اِن لوگوں کو اپنی گود میں اُٹھا کر اُس مُلک میں لے جاؤُں جِس کے دینے کی قَسم تُو نے اُن کے باپ دادا سے کھائی ہے؟۔
  • مَیں اِن سب لوگوں کو کہاں سے گوشت لا کر دُوں؟ کیونکہ وہ یہ کہہ کہہ کر میرے سامنے روتے ہیں کہ ہم کو گوشت کھانے کو دے۔
  • مَیں اکیلا اِن سب لوگوں کو نہیں سنبھال سکتا کیونکہ یہ میری طاقت سے باہر ہے۔
  • اور جو تُجھے میرے ساتھ یِہی برتاؤ کرنا ہے تو میرے اُوپر اگر تیرے کرم کی نظر ہُوئی ہے تو مُجھے یک لخت جان سے مار ڈال تاکہ مَیں اپنی بُری گت دیکھنے نہ پاؤُں۔
  • خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ بنی اِسرائیل کے بزُرگوں میں سے ستّر مَرد جِن کو تُو جانتا ہے کہ قَوم کے بزُرگ اور اُن کے سردار ہیں میرے حضُور جمع کر اور اُن کو خَیمۂِ اِجتماع کے پاس لے آتاکہ وہ تیرے ساتھ وہاں کھڑے ہوں۔
  • اور مَیں اُتر کر تیرے ساتھ وہاں باتیں کرُوں گا اور مَیں اُس رُوح میں سے جو تُجھ میں ہے کُچھ لے کر اُن میں ڈال دُوں گا کہ وہ تیرے ساتھ قَوم کا بوجھ اُٹھائیں تاکہ تُو اُسے اکیلا نہ اُٹھائے۔
  • اور لوگوں سے کہہ کہ کل کے لِئے اپنے کو پاک کر رکھّو تو تُم گوشت کھاؤ گے کیونکہ تُم خُداوند کے سُنتے ہُوئے یہ کہہ کہہ کر روئے ہو کہ ہم کو کَون گوشت کھانے کو دے گا؟ ہم تو مِصر ہی میں مَوج سے تھے ۔ سو خُداوند تُم کو گوشت دے گا اور تُم کھانا۔
  • اور تُم ایک یا دو دِن نہیں اور نہ پانچ یا دس یا بِیس دِن۔
  • بلکہ ایک مہِینہ کامِل اُسے کھاتے رہو گے جب تک وہ تُمہارے نتھنوں سے نِکلنے نہ لگے اور تُم اُس سے گِھن نہ کھانے لگو کیونکہ تُم نے خُداوند کو جو تُمہارے درمِیان ہے ترک کِیا اور اُس کے سامنے یہ کہہ کہہ کر روئے ہو کہ ہم مِصر سے کیوں نِکل آئے؟۔
  • پِھر مُوسیٰ کہنے لگا کہ جِن لوگوں میں مَیں ہُوں اُن میں چھ لاکھ تو پیادے ہی ہیں اور تُو نے کہا ہے کہ مَیں اُن کو اِتنا گوشت دُوں گا کہ وہ مہِینہ بھر اُسے کھاتے رہیں گے۔
  • سو کیا بھیڑ بکریوں کے یہ ریوڑ اور گائے بَیلوں کے جُھنڈ اُن کی خاطِر ذبح ہوں کہ اُن کے لِئے بس ہو؟ یا سمُندر کی سب مچھلِیاں اُن کی خاطِر اِکٹّھی کی جائیں کہ اُن سب کے لِئے کافی ہو؟۔
  • خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کیا خُداوند کا ہاتھ چھوٹا ہو گیا ہے؟ اب تُو دیکھ لے گا کہ جو مَیں نے تُجھ سے کہا ہے وہ پُورا ہوتا ہے یا نہیں۔
  • تب مُوسیٰ نے باہِر جا کر خُداوند کی باتیں اُن لوگوں کو کہہ سُنائِیں اور قَوم کے بزُرگوں میں سے ستّر شخص اِکٹّھے کر کے اُن کو خَیمہ کے گِردا گِرد کھڑا کر دِیا۔
  • تب خُداوند ابر میں ہو کر اُترا اور اُس نے مُوسیٰ سے باتیں کِیں اور اُس رُوح میں سے جو اُس میں تھی کُچھ لے کر اُسے اُن ستّر بزُرگوں میں ڈالا ۔ چُنانچہ جب رُوح اُن میں آئی تو وہ نبُوّت کرنے لگے لیکن بعد میں پِھر کبھی نہ کی۔
  • پر اُن میں سے دو شخص لشکرگاہ ہی میں رہ گئے ۔ ایک کا نام اِلداد اور دُوسرے کا میداد تھا ۔ اُن میں بھی رُوح آئی ۔ یہ بھی اُن ہی میں سے تھے جِن کے نام لِکھ لِئے گئے تھے پر یہ خَیمہ کے پاس نہ گئے اور لشکرگاہ ہی میں نبُوّت کرنے لگے۔
  • تب کِسی جوان نے دَوڑ کر مُوسیٰ کو خبر دی اور کہنے لگا کہ اِلداد اور میداد لشکرگاہ میں نبُوّت کر رہے ہیں۔
  • سو مُوسیٰ کے خادِم نُون کے بیٹے یشُوع نے جو اُس کے چُنے ہُوئے جوانوں میں سے تھا مُوسیٰ سے کہا اَے میرے مالِک مُوسیٰ ! تُو اُن کو روک دے۔
  • مُوسیٰ نے اُسے کہا کیا تُجھے میری خاطِر رشک آتا ہے؟ کاش خُداوند کے سب لوگ نبی ہوتے اور خُداوند اپنی رُوح اُن سب میں ڈالتا۔
  • پِھر مُوسیٰ اور وہ اِسرائیلی بزُرگ لشکرگاہ میں گئے۔
  • اور خُداوند کی طرف سے ایک آندھی چلی اور سمُندر سے بٹیریں اُڑا لائی اور اُن کو لشکرگاہ کے برابر اور اُس کے گِردا گِرد ایک دِن کی راہ تک اِس طرف اور ایک ہی دِن کی راہ تک دُوسری طرف زمِین سے قرِیباً دو دو ہاتھ اُوپر ڈال دِیا۔
  • اور لوگوں نے اُٹھ کر اُس سارے دِن اور اُس ساری رات اور اُس کے دُوسرے دِن بھی بٹیریں جمع کِیں اور جِس نے کم سے کم جمع کی تِھیں اُس کے پاس بھی دس خومر کے برابر جمع ہو گئِیں اور اُنہوں نے اپنے لِئے لشکرگاہ کی چاروں طرف اُن کو پَھیلا دِیا۔
  • اور اُن کا گوشت اُنہوں نے دانتوں سے کاٹا ہی تھا اور اُسے چبانے بھی نہیں پائے تھے کہ خُداوند کا قہر اُن لوگوں پر بھڑک اُٹھا اور خُداوند نے اُن لوگوں کو بڑی سخت وبا سے مارا۔
  • سو اُس مقام کا نام قِبروت ہَتّاوہ رکھّا گیا کیونکہ اُنہوں نے اُن لوگوں کو جنہوں نے حِرص کی تھی وہیں دفن کِیا۔
  • اور وہ لوگ قِبروت ہَتّاوہ سے سفر کر کے حصیرا ت کو گئے اور وہِیں حصیرا ت میں رہنے لگے۔
  • اور مُوسیٰ نے ایک کُو شی عَورت سے بیاہ کر لِیا ۔ سو اُس کُو شی عَورت کے سبب سے جِسے مُوسیٰ نے بیاہ لِیا تھا مریم اور ہارُون اُس کی بدگوئی کرنے لگے۔
  • وہ کہنے لگے کہ کیا خُداوند نے فقط مُوسیٰ ہی سے باتیں کی ہیں؟ کیا اُس نے ہم سے بھی باتیں نہیں کِیں؟ اور خُداوند نے یہ سُنا۔
  • اور مُوسیٰ تو رُویِ زمِین کے سب آدمِیوں سے زِیادہ حلِیم تھا۔
  • سو خُداوند نے ناگہان مُوسیٰ اور ہارُون اور مریم سے کہا کہ تُم تِینوں نِکل کر خَیمۂِ اِجتماع کے پاس حاضِر ہو ۔ سو وہ تِینوں وہاں آئے۔
  • اور خُداوند ابر کے سُتُون میں ہو کر اُترا اور خَیمہ کے دروازہ پر کھڑے ہو کر ہارُون اور مریم کو بُلایا ۔ وہ دونوں پاس گئے۔
  • تب اُس نے کہا میری باتیں سُنو ۔ اگر تُم میں کوئی نبی ہو تو مَیں جو خُداوند ہُوں اُسے رویا میں دِکھائی دُوں گا اور خواب میں اُس سے باتیں کرُوں گا۔
  • پر میرا خادِم مُوسیٰ اَیسا نہیں ہے ۔ وہ میرے سارے خاندان میں امانت دار ہے۔
  • مَیں اُس سے مُعمّوں میں نہیں بلکہ رُوبرُو اور صرِیح طَور پر باتیں کرتا ہُوں اور اُسے خُداوند کا دِیدار بھی نصِیب ہوتا ہے ۔ سو تُم کو میرے خادِم مُوسیٰ کی بدگوئی کرتے خَوف کیوں نہ آیا؟۔
  • اور خُداوند کا غضب اُن پر بھڑکا اور وہ چلا گیا۔
  • اور ابر خَیمہ کے اُوپر سے ہٹ گیا اور مر یم کوڑھ سے برف کی مانِند سفید ہو گئی اور ہارُون نے جو مریم کی طرف نظر کی تو دیکھا کہ وہ کوڑھی ہو گئی ہے۔
  • تب ہارُون مُوسیٰ سے کہنے لگا ہائے میرے مالِک! اِس گُناہ کو ہمارے سر نہ لگا کیونکہ ہم سے نادانی ہُوئی اور ہم نے خطا کی۔
  • اور مر یم کو اُس مَرے ہُوئے کی طرح نہ رہنے دے جِس کا جِسم اُس کی پَیدایش ہی کے وقت آدھا گلا ہُؤا ہوتا ہے۔
  • تب مُوسیٰ خُداوند سے فریاد کرنے لگا کہ اَے خُدا! مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں اُسے شِفا دے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ اگر اُس کے باپ نے اُس کے مُنہ پر فقط تُھوکا ہی ہوتا تو کیا سات دِن تک وہ شرمِندہ نہ رہتی؟ سو وہ سات دِن تک لشکرگاہ کے باہر بند رہے ۔ اِس کے بعد وہ پِھر اندر آنے پائے۔
  • چُنانچہ مریم سات دِن تک لشکرگاہ کے باہر بند رہی اور لوگوں نے جب تک وہ اندر آنے نہ پائی کُوچ نہ کِیا۔
  • اِس کے بعد وہ لوگ حصیرات سے روانہ ہُوئے اور دشتِ فاران میں پُہنچ کر اُنہوں نے ڈیرے ڈالے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • تُو آدمِیوں کو بھیج کہ وہ مُلکِ کنعا ن کا جو مَیں بنی اِسرائیل کو دیتا ہُوں حال دریافت کریں ۔ اُن کے باپ دادا کے ہر قبِیلہ سے ایک آدمی بھیجنا جو اُن کے ہاں کا رئِیس ہو۔
  • چُنانچہ مُوسیٰ نے خُداوند کے اِرشاد کے مُوافِق دشتِ فاران سے اَیسے آدمی روانہ کِئے جو بنی اِسرائیل کے سردار تھے۔
  • اُن کے یہ نام تھے ۔ رُوبن کے قبِیلہ سے زکُور کا بیٹا سَمّو عَ۔
  • اور شمعُو ن کے قبِیلہ سے حور ی کا بیٹا سافط۔
  • اور یہُوداہ کے قبِیلہ سے یفُنّہ کا بیٹا کالِب۔
  • اور اِشکار کے قبِیلہ سے یُوسف کا بیٹا اِجال۔
  • اور افرائِیم کے قبِیلہ سے نُون کا بیٹا ہوسِیع۔
  • اور بنیمِین کے قبِیلہ سے رفُو کا بیٹا فَلتی۔
  • اور زبُولُون کے قبِیلہ سے سود ی کا بیٹا جدّی ایل۔
  • اور یُوسف کے قبِیلہ یعنی منسّی کے قبِیلہ سے سُوسی کا بیٹا جدّ ی۔
  • اور دان کے قبِیلہ سے جملّی کا بیٹا عَمی ایل۔
  • اور آشر کے قبِیلہ سے مِیکاا یل کا بیٹا ستُور۔
  • اور نفتالی کے قبِیلہ سے وُفسی کا بیٹا نخبی۔
  • اور جد کے قبِیلہ سے ماکی کا بیٹا جیُوایل۔
  • یِہی اُن لوگوں کے نام ہیں جِن کو مُوسیٰ نے مُلک کا حا ل دریافت کرنے کو بھیجا تھا اور نُون کے بیٹے ہوسِیع کا نام مُوسیٰ نے یشُوع رکھّا۔
  • اور مُوسیٰ نے اُن کو روانہ کِیا تاکہ مُلکِ کنعا ن کا حال دریافت کریں اور اُن سے کہا کہ تُم اِدھر جنُوب کی طرف سے جا کر پہاڑوں میں چلے جانا۔
  • اور دیکھنا کہ وہ مُلک کَیسا ہے اور جو لوگ وہاں بسے ہُوئے ہیں وہ کَیسے ہیں ۔ زورآور ہیں یا کمزور اور تھوڑے سے ہیں یا بُہت۔
  • اور جِس مُلک میں وہ آباد ہیں وہ کَیسا ہے ۔ اچھّا ہے یا بُرا اور جِن شہروں میں وہ رہتے ہیں وہ کَیسے ہیں ۔ آیا وہ خَیموں میں رہتے ہیں یا قلعوں میں۔
  • اور وہاں کی زمِین کَیسی ہے زرخیز ہے یا بنجر اور اُس میں درخت ہیں یا نہیں ۔ تُمہاری ہِمّت بندھی رہے اور تُم اُس مُلک کا کُچھ پَھل لیتے آنا اور وہ موسم انگُور کی پہلی فصل کا تھا۔
  • سو وہ روانہ ہُوئے اور دشتِ صِین سے رحوب تک جو حَمات کے راستہ میں ہے مُلک کو خُوب دیکھا بھالا۔
  • اور وہ جنُوب کی طرف سے ہوتے ہُوئے حبُرون تک گئے جہاں عناق کے بیٹے اخیمان اورسِیسی اور تلمَی رہتے تھے (اور حبُرون ضُعن سے جو مِصر میں ہے سات برس آگے بسا تھا)۔
  • اور وہ وادیِ اِسکال میں پُہنچے ۔ وہاں سے اُنہوں نے انگُور کی ایک ڈالی کاٹ لی جِس میں ایک ہی گُچّھا تھا اور جِسے دو آدمی ایک لاٹھی پر لٹکائے ہُوئے لے کر گئے اور وہ کُچھ انار اور انجِیر بھی لائے۔
  • اُسی گُچّھے کے سبب سے جِسے اِسرائیلِیوں نے وہاں سے کاٹا تھا اُس جگہ کا نام وادیِ اِسکال پڑ گیا۔
  • اور چالِیس دِن کے بعد وہ اُس مُلک کا حال دریافت کر کے لَوٹے۔
  • اور وہ چلے اور مُوسیٰ اور ہارُون اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے پاس دشتِ فاران کے قادِس میں آئے اور اُن کو اور ساری جماعت کو سب کَیفِیّت سُنائی اور اُس مُلک کا پَھل اُن کو دِکھایا۔
  • اور مُوسیٰ سے کہنے لگے کہ جِس مُلک میں تُو نے ہم کو بھیجا تھا ہم وہاں گئے اور واقِعی دُودھ اور شہد اُس میں بہتا ہے اور یہ وہاں کا پَھل ہے۔
  • لیکن جو لوگ وہاں بسے ہُوئے ہیں وہ زورآور ہیں اور اُن کے شہر بڑے بڑے اور فصِیل دار ہیں اور ہم نے بنی عناق کو بھی وہاں دیکھا۔
  • اُس مُلک کے جنُوبی حِصّہ میں تو عَمالیقی آباد ہیں اور حِتّی اور یبُوسی اور امُوری پہاڑوں پر رہتے ہیں اور سمُندر کے ساحِل پر اور یَردن کے کنارے کنارے کنعانی بسے ہُوئے ہیں۔
  • تب کالِب نے مُوسیٰ کے سامنے لوگوں کو چُپ کرایا اور کہا کہ چلو ہم ایک دَم جا کر اُس پر قبضہ کریں کیونکہ ہم اِس قابِل ہیں کہ اُس پر تصرُّف کر لیں۔
  • لیکن جو اَور آدمی اُس کے ساتھ گئے تھے وہ کہنے لگے کہ ہم اِس لائِق نہیں ہیں کہ اُن لوگوں پر حملہ کریں کیونکہ وہ ہم سے زِیادہ زورآور ہیں۔
  • اِن آدمِیوں نے بنی اِسرائیل کو اُس مُلک کی جِسے وہ دیکھنے گئے تھے بُری خبر دی اور یہ کہا کہ وہ مُلک جِس کا حال دریافت کرنے کو ہم اُس میں سے گُذرے ایک اَیسا مُلک ہے جو اپنے باشِندوں کو کھا جاتا ہے اور وہاں جِتنے آدمی ہم نے دیکھے وہ سب بڑے قدآور ہیں۔
  • اور ہم نے وہاں بنی عَناق کو بھی دیکھا جو جبّار ہیں اور جبّاروں کی نسل سے ہیں اور ہم تو اپنی ہی نِگاہ میں اَیسے تھے جَیسے ٹِڈّے ہوتے ہیں اور اَیسے ہی اُن کی نِگاہ میں تھے۔
  • تب ساری جماعت زور زور سے چِیخنے لگی اور وہ لوگ اُس رات روتے ہی رہے۔
  • اور کُل بنی اِسرائیل مُوسیٰ اور ہارُون کی شِکایت کرنے لگے اور ساری جماعت اُن سے کہنے لگی ہائے کاش ہم مِصر ہی میں مَر جاتے! یا کاش اِس بیابان ہی میں مَرتے!۔
  • خُداوند کیوں ہم کو اُس مُلک میں لے جا کر تلوار سے قتل کرانا چاہتا ہے؟ پِھر تو ہماری بیویاں اور بال بچّے لُوٹ کا مال ٹھہریں گے ۔ کیا ہمارے لِئے بِہتر نہ ہو گا کہ ہم مِصر کو واپس چلے جائیں؟۔
  • پِھر وہ آپس میں کہنے لگے آؤ ہم کِسی کو اپنا سردار بنا لیں اور مِصر کو لَوٹ چلیں۔
  • تب مُوسیٰ اور ہارُون بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے سامنے اَوندھے مُنہ ہو گئے۔
  • اور نُون کا بیٹا یشُوع اور یفُنّہ کا بیٹا کالِب جو اُس مُلک کا حال دریافت کرنے والوں میں سے تھے اپنے اپنے کپڑے پھاڑ کر۔
  • بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے کہنے لگے کہ وہ مُلک جِس کا حال دریافت کرنے کو ہم اُس میں سے گُذرے نِہایت اچھّا مُلک ہے۔
  • اگر خُدا ہم سے راضی رہے تو وہ ہم کو اُس مُلک میں پُہنچائے گا اور وُہی مُلک جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے ہم کو دے گا۔
  • فقط اِتنا ہو کہ تُم خُداوند سے بغاوت نہ کرو اور نہ اُس مُلک کے لوگوں سے ڈرو ۔ وہ تو ہماری خُوراک ہیں ۔ اُن کی پناہ اُن کے سر پر سے جاتی رہی ہے اور ہمارے ساتھ خُداوند ہے ۔ سو اُن کا خَوف نہ کرو۔
  • تب ساری جماعت بول اُٹھی کہ اِن کو سنگسار کرو ۔ اُس وقت خَیمۂِ اِجتماع میں سب بنی اِسرائیل کے سامنے خُداوند کا جلال نُمایاں ہُؤا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ یہ لوگ کب تک میری توہِین کرتے رہیں گے؟ اور باوجُود اُن سب مُعجِزوں کے جو مَیں نے اِن کے درمِیان کِئے ہیں کب تک مُجھ پر اِیمان نہیں لائیں گے؟۔
  • مَیں اِن کو وبا سے مارُوں گااور مِیراث سے خارِج کرُوں گا اور تُجھے ایک اَیسی قَوم بناؤُں گا جو اِن سے کہِیں بڑی اور زِیادہ زورآور ہو۔
  • مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا تب تو مِصری جِن کے بِیچ سے تُو اِن لوگوں کو اپنے زورِ بازُو سے نِکال لے آیا یہ سُنیں گے۔
  • اور اُسے اِس مُلک کے باشِندوں کو بتائیں گے ۔ اُنہوں نے سُنا ہے کہ تُو جو خُداوند ہے اِن لوگوں کے درمِیان رہتا ہے کیونکہ تُو اَے خُداوند! صرِیح طَور پر دِکھائی دیتا ہے اور تیرا ابر اِن پر سایہ کِئے رہتا ہے اور تُو دِن کو ابر کے سُتُون میں اور رات کو آگ کے سُتُون میں ہو کر اِن کے آگے آگے چلتا ہے۔
  • پس اگر تُو اِس قَوم کو ایک اکیلے آدمی کی طرح جان سے مار ڈالے تو وہ قَومیں جِنہوں نے تیری شُہرت سُنی ہے کہیں گی۔
  • کہ چُونکہ خُداوند اِس قَوم کو اُس مُلک میں جِسے اُس نے اِن کو دینے کی قَسم کھائی تھی پُہنچا نہ سکا اِس لِئے اُس نے اِن کو بیابان میں ہلاک کر دِیا۔
  • سو خُداوند کی قُدرت کی عظمت تیرے ہی اِس قَول کے مُطابِق ظاہِر ہو۔
  • کہ خُداوند قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت میں غنی ہے ۔ وہ گُناہ اور خطا کو بخش دیتا ہے لیکن مُجرِم کو ہرگِز بری نہیں کرے گا کیونکہ وہ باپ دادا کے گُناہ کی سزا اُن کی اَولاد کو تِیسری اور چَوتھی پُشت تک دیتا ہے۔
  • سو تُو اپنی رحمت کی فراوانی سے اِس اُمّت کا گُناہ جَیسے تُو مِصر سے لے کر یہاں تک اِن لوگوں کو مُعاف کرتا رہا ہے اب بھی مُعاف کر دے۔
  • خُداوند نے کہا مَیں نے تیری درخواست کے مُطابِق مُعاف کِیا۔
  • لیکن مُجھے اپنی حیات کی قَسم اور خُداوند کے جلال کی قَسم جِس سے ساری زمِین معمُور ہو گی۔
  • چُونکہ اُن سب لوگوں نے جِنہوں نے باوجُود میرے جلال کے دیکھنے کے اور باوجُود اُن مُعجِزوں کے جو مَیں نے مِصر میں اور اِس بیابان میں دِکھائے پِھر بھی دس بار مُجھے آزمایا اور میری بات نہیں مانی۔
  • اِس لِئے وہ اُس مُلک کو جِس کے دینے کی قَسم مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کھائی تھی دیکھنے بھی نہ پائیں گے اورجِنہوں نے میری توہِین کی ہے اُن میں سے بھی کوئی اُسے دیکھنے نہیں پائے گا۔
  • پر اِس لِئے کہ میرے بندہ کالِب کی کُچھ اَور ہی طبِیعت تھی اور اُس نے میری پُوری پَیروی کی ہے مَیں اُس کو اُس مُلک میں جہاں وہ ہو آیا ہے پُہنچاؤُں گا اور اُس کی اَولاد اُس کی وارِث ہو گی۔
  • اور وادی میں تو عَمالیقی اور کنعانی بسے ہُوئے ہیں ۔ سو کل تُم گُھوم کر اُس راستہ سے جو بحرِ قُلز م کو جاتا ہے بیابان میں داخِل ہو جاؤ۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا۔
  • مَیں کب تک اِس خبِیث گُروہ کی جو میری شِکایت کرتی رہتی ہے برداشت کرُوں؟ بنی اِسرائیل جو میرے برخِلاف شِکایتیں کرتے رہتے ہیں مَیں نے وہ سب شِکایتیں سُنی ہیں۔
  • سو تُم اُن سے کہہ دو خُداوند کہتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم ہے کہ جَیسا تُم نے میرے سُنتے کہا ہے مَیں تُم سے ضرُور وَیسا ہی کرُوں گا۔
  • تُمہاری لاشیں اِسی بیابان میں پڑی رہیں گی اور تُمہاری ساری تعداد میں سے یعنی بِیس برس سے لے کر اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے تُم سب جِتنے گِنے گئے اور مُجھ پر شِکایت کرتے رہے۔
  • اِن میں سے کوئی اُس مُلک میں جِس کی بابت مَیں نے قَسم کھائی تھی کہ تُم کو وہاں بساؤُں گا جانے نہ پائے گا سِوا یفُنّہ کے بیٹے کالِب اور نُون کے بیٹے یشُوع کے۔
  • اور تُمہارے بال بچّے جِن کی بابت تُم نے یہ کہا کہ وہ تو لُوٹ کا مال ٹھہریں گے اُن کو مَیں وہاں پُہنچاؤُں گا اور جِس مُلک کو تُم نے حقِیرجانا وہ اُس کی حقِیقت پہچانیں گے۔
  • اور تُمہارا یہ حال ہو گا کہ تُمہاری لاشیں اِسی بیابان میں پڑی رہیں گی۔
  • اور تُمہارے لڑکے بالے چالِیس برس تک بیابان میں آوارہ پِھرتے اور تُمہاری زِناکارِیوں کا پَھل پاتے رہیں گے جب تک کہ تُمہاری لاشیں بیابان میں گل نہ جائیں۔
  • اُن چالِیس دِنوں کے حِساب سے جِن میں تُم اُس مُلک کا حال دریافت کرتے رہے تھے ۔ اب دِن پِیچھے ایک ایک برس یعنی چالِیس برس تک تُم اپنے گُناہوں کا پَھل پاتے رہو گے ۔ تب تُم میرے مُخالِف ہو جانے کو سمجھو گے۔
  • مَیں خُداوند یہ کہہ چُکا ہُوں کہ مَیں اِس پُوری خبِیث گروہ سے جو میری مُخالفت پر مُتّفِق ہے قطعی اَیسا ہی کرُوں گا ۔ اِن کا خاتِمہ اِسی بیابان میں ہو گا اور وہ یہِیں مَریں گے۔
  • اور جِن آدمِیوں کو مُوسیٰ نے مُلک کا حال دریافت کرنے کو بھیجا تھاجِنہوں نے لَوٹ کر اُس مُلک کی اَیسی بُری خبر سُنائی تھی جِس سے ساری جماعت مُوسیٰ پر کُڑکُڑانے لگی۔
  • سو وہ آدمی جِنہوں نے مُلک کی بُری خبر دی تھی خُداوند کے سامنے وبا سے مَر گئے۔
  • پر جو آدمی اُس مُلک کا حال دریافت کرنے گئے تھے اُن میں سے نُون کا بیٹا یشُوع اور یفُنّہ کا بیٹا کالِب دونوں جِیتے بچے رہے۔
  • اور مُوسیٰ نے یہ باتیں سب بنی اِسرائیل سے کہِیں تب وہ لوگ زار زار روئے۔
  • اور وہ دُوسرے دِن صُبح سویرے اُٹھ کر یہ کہتے ہُوئے پہاڑ کی چوٹی پر چڑھنے لگے کہ ہم حاضِر ہیں اور جِس جگہ کا وعدہ خُداوند نے کِیا ہے وہاں جائیں گے کیونکہ ہم سے خطا ہُوئی ہے۔
  • مُوسیٰ نے کہا تُم کیوں اب خُداوند کی حُکم عدُولی کرتے ہو؟ اِس سے کوئی فائِدہ نہ ہو گا۔
  • اُوپر مت چڑھو کیونکہ خُداوند تُمہارے درمِیان نہیں ہے ۔ اَیسا نہ ہو کہ اپنے دُشمنوں کے مُقابلہ میں شِکست کھاؤ۔
  • کیونکہ وہاں تُم سے آگے عَمالیقی اور کنعانی لوگ ہیں ۔ سو تُم تلوار سے مارے جاؤ گے کیونکہ خُداوند سے تُم برگشتہ ہو گئے ہو اِس لِئے خُداوند تُمہارے ساتھ نہیں رہے گا۔
  • لیکن وہ شوخی کر کے پہاڑ کی چوٹی تک چڑھے چلے گئے پر خُداوند کے عہد کا صندُوق اور مُوسیٰ لشکرگاہ سے باہر نہ نِکلے۔
  • تب عَمالیقی اور کنعانی جو اُس پہاڑ پر رہتے تھے اُن پر آ پڑے اور اُن کو قتل کِیا اور حُرمہ تک اُن کو مارتے چلے آئے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ جب تُم اپنے رہنے کے مُلک میں جو مَیں تُم کو دیتا ہُوں پُہنچو۔
  • اور خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی یعنی سوختنی قُربانی یا خاص مَنّت کا ذبِیحہ یا رضا کی قُربانی گُذرانو یا اپنی مُعیّن عِیدوں میں راحت انگیز خُوشبُو کے طَور پر خُداوند کے حضُور گائے بَیل یا بھیڑ بکری چڑھاؤ۔
  • تو جو شخص اپنا چڑھاوا لائے وہ خُداوند کے حضُور نذر کی قُربانی کے طَور پر اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں چَوتھائی ہِین کے برابر تیل مِلا ہُؤا ہو۔
  • اور تپاون کے طَور پر چَوتھائی ہِین کے برابر مَے بھی لائے ۔ تُو اپنی سوختنی قُربانی یا اپنے ذبِیحہ کے ہر برّہ کے ساتھ اِتنا ہی تیّار کِیا کرنا۔
  • اور ہر مینڈھے کے ساتھ اَیفہ کے پانچویں حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں تِہائی ہِین کے برابر تیل مِلا ہُؤا ہو نذر کی قُربانی کے طَور پر لانا۔
  • اور تپاون کے طَور پر تِہائی ہِین کے برابر مَے دینا تاکہ وہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو ٹھہرے۔
  • اور جب تُو خُداوند کے حضُور سوختنی قُربانی یا خاص مَنّت کے ذبِیحہ یا سلامتی کے ذبِیحہ کے طَور پر بچھڑا گُذرانے۔
  • تو وہ اُس بچھڑے کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں نِصف ہِین کے برابر تیل مِلا ہُؤا ہو چڑھائے۔
  • اور تُو تپاون کے طَور پر نِصف ہِین کے برابر مَے گُذراننا تاکہ وہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبو کی آتِشِین قُربانی ٹھہرے۔
  • ہر بچھڑے اور ہر مینڈھے اور ہر نر برّہ یا بکری کے بچّہ کے لِئے اَیسا ہی کِیا جائے۔
  • تُم جِتنے جانور لاؤ اُن کے شُمار کے مُطابِق ایک ایک کے ساتھ اَیسا ہی کرنا۔
  • جِتنے دیسی خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی گُذرانیں وہ اُس وقت یہ سب کام اِسی طرِیقہ سے کریں۔
  • اور اگر کوئی پردیسی تُمہارے ساتھ بُود و باش کرتا ہو یا جو کوئی پُشتوں سے تُمہارے ساتھ رہتا آیا ہو اور وہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو کی آتشِین قُربانی گُذراننا چاہے تو جَیسا تُم کرتے ہو وہ بھی وَیسا ہی کرے۔
  • مجمع کے لِئے یعنی تُمہارے لِئے اور اُس پردیسی کے لِئے جو تُم میں رہتا ہو نسل در نسل سدا ایک ہی آئِین رہے گا ۔ خُداوند کے آگے پردیسی بھی وَیسے ہی ہوں جَیسے تُم ہو۔
  • تُمہارے لِئے اور پردیسِیوں کے لِئے جو تُمہارے ساتھ رہتے ہیں ایک ہی شرع اور ایک ہی قانُون ہو۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ جب تُم اُس مُلک میں پُہنچو جہاں مَیں تُم کو لِئے جاتا ہُوں۔
  • اور اُس مُلک کی روٹی کھاؤ تو خُداوند کے حضُور اُٹھانے کی قُربانی گُذراننا۔
  • تُم اپنے پہلے گُوندھے ہُوئے آٹے کا ایک گِردہ اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پر چڑھانا جَیسے کھلیہان کی اُٹھانے کی قُربانی کو لے کر اُٹھاتے ہو وَیسے ہی اِسے بھی اُٹھانا۔
  • تُم اپنی پُشت در پُشت اپنے پہلے ہی گُوندھے ہُوئے آٹے میں سے کُچھ لے کر اُسے خُداوند کے حضُور اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پر گُذراننا۔
  • اور اگر تُم سے بُھول ہو جائے اور تُم نے اُن سب حُکموں پر جو خُداوند نے مُوسیٰ کو دِئے عمل نہ کِیا ہو۔
  • یعنی جِس دِن سے خُداوند نے حُکم دینا شرُوع کِیا اُس دِن سے لے کر آگے آگے جو کُچھ حُکم خُداوند نے تُمہاری نسل در نسل مُوسیٰ کی معرفت تُم کو دِیا ہے۔
  • اُس میں اگر سہواً کوئی خطا ہو گئی ہو اور جماعت اُس سے واقِف نہ ہو تو ساری جماعت ایک بچھڑا سوختنی قُربانی کے لِئے گُذرانے تاکہ وہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو ہو اور اُس کے ساتھ شرع کے مُطابِق اُس کی نذر کی قُربانی اور اُس کا تپاون بھی چڑھائے اور خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا گُذرانے۔
  • یُوں کاہِن بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے لِئے کفّارہ دے تو اُن کو مُعافی مِلے گی کیونکہ یہ محض بُھول تھی اور اُنہوں نے اُس بُھول کے بدلے وہ قُربانی بھی چڑھائی جو خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی ٹھہرتی ہے اور خطا کی قُربانی بھی خُداوند کے حضُور گُذرانی۔
  • تب بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کو اور اُن پردیسِیوں کو بھی جو اُن میں رہتے ہیں مُعافی مِلے گی کیونکہ جماعت کے اِعتبار سے یہ سہواً ہُؤا۔
  • اور اگر ایک ہی شخص سہواً خطا کرے تو وہ یکسالہ بکری خطا کی قُربانی کے لِئے چڑھائے۔
  • یُوں کاہِن اُس شخص کی طرف سے جِس نے سہواً خطا کی اُس کی خطا کے لِئے خُداوند کے حضُور کفّارہ دے تو اُسے مُعافی مِلے گی۔
  • جِس شخص نے سہواً خطا کی ہو اُس کے لِئے تُم ایک ہی شرع رکھنا خواہ وہ بنی اِسرائیل میں سے دیسی ہو یا پردیسی جو اُن میں رہتا ہو۔
  • لیکن جو شخص بے باک ہو کر گُناہ کرے خواہ وہ دیسی ہو یا پردیسی وہ خُداوند کی اہانت کرتا ہے ۔ وہ شخص اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔
  • کیونکہ اُس نے خُداوند کے کلام کی حِقارت کی اور اُس کے حُکم کو توڑ ڈالا ۔ وہ شخص بِالکُل کاٹ ڈالا جائے گا ۔ اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔
  • اور جب بنی اِسرائیل بیابان میں رہتے تھے اُن دِنوں ایک آدمی اُن کو سبت کے دِن لکڑیاں جمع کرتا ہُؤا مِلا۔
  • اور جِن کو وہ لکڑیاں جمع کرتا ہُؤا مِلا وہ اُسے مُوسیٰ اور ہارُون اور ساری جماعت کے پاس لے گئے۔
  • اُنہوں نے اُسے حوالات میں رکھّا کیونکہ اُن کو یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ اُس کے ساتھ کیا کرنا چاہئے۔
  • تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ یہ شخص ضرُور جان سے مارا جائے ۔ ساری جماعت لشکرگاہ کے باہر اُسے سنگسار کرے۔
  • چُنانچہ جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا اُس کے مُطابِق ساری جماعت نے اُسے لشکرگاہ کے باہر لے جا کر سنگسار کِیا اور وہ مَر گیا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ کہ وہ نسل در نسل اپنے پَیراہنوں کے کناروں پر جھالر لگائیں اور ہر کنارے کی جھالر کے اُوپر آسمانی رنگ کا ڈورا ٹانکیں۔
  • یہ جھالر تُمہارے لِئے اَیسی ہو کہ جب تُم اُسے دیکھو تو خُداوند کے سب حُکموں کو یاد کر کے اُن پر عمل کرو اور اپنے دِل اور آنکھوں کی خواہِشوں کی پَیروی میں زِناکاری نہ کرتے پِھرو جَیسا کرتے آئے ہو۔
  • بلکہ میرے سب حُکموں کو یاد کر کے اُن کو عمل میں لاؤ اور اپنے خُدا کے لِئے مُقدّس ہو۔
  • مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں جو تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا تاکہ تُمہارا خُدا ٹھہروں ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • اور قورح بِن اِضہار بِن قہات بِن لاو ی نے بنی رُوبن میں سے الِیاب کے بیٹوں داتن اور اَبِیرام اور پلت کے بیٹے اون کے ساتھ مِل کر اَور آدمِیوں کو ساتھ لیا۔
  • اور وہ اور بنی اِسرائیل میں سے ڈھائی سَو اَور اشخاص جو جماعت کے سردار اور چِیدہ اور مشہُور آدمی تھے مُوسیٰ کے مُقابلہ میں اُٹھے۔
  • اور وہ مُوسیٰ اور ہارُون کے خِلاف اِکٹّھے ہو کر اُن سے کہنے لگے تُمہارے تو بڑے دعوے ہو چلے ۔ کیونکہ جماعت کا ایک ایک آدمی مُقدّس ہے اور خُداوند اُن کے بِیچ رہتا ہے سو تُم اپنے آپ کو خُداوند کی جماعت سے بڑا کیونکر ٹھہراتے ہو؟۔
  • مُوسیٰ یہ سُن کر مُنہ کے بل گِرا۔
  • پِھر اُس نے قورح اور اُس کے کُل فریق سے کہا کہ کل صُبح خُداوند دِکھا دے گا کہ کَون اُس کا ہے اور کَون مُقدّس ہے اور وہ اُسی کو اپنے نزدِیک آنے دے گا کیونکہ جِسے وہ خُود چُنے گا اُسے وہ اپنی قُربت بھی دے گا۔
  • سو اَے قورح اور اُس کے فریق کے لوگو! تُم یُوں کرو کہ اپنا اپنا بخُوردان لو۔
  • اور اُن میں آگ بھرو اور خُداوند کے حضُور کل اُن میں بخُور جلاؤ ۔ تب جِس شخص کو خُداوند چُن لے وُہی مُقدّس ٹھہرے گا ۔ اَے لاو ی کے بیٹو! بڑے بڑے دعوے تو تُمہارے ہیں۔
  • پِھر مُوسیٰ نے قورح کی طرف مُخاطِب ہو کر کہا اَے بنی لاوی سُنو۔
  • کیا یہ تُم کو چھوٹی بات دِکھائی دیتی ہے کہ اِسرا ئیل کے خُدا نے تُم کو بنی اِسرائیل کی جماعت میں سے چُن کر الگ کِیا تاکہ تُم کو وہ اپنی قُربت بخشے اور تُم خُداوند کے مسکن کی خِدمت کرو اور جماعت کے آگے کھڑے ہو کر اُس کی بھی خِدمت بجا لاؤ۔
  • اور تُجھے اور تیرے سب بھائیوں کو جو بنی لاوی ہیں اپنے نزدِیک آنے دِیا؟ سو کیا اب تُم کہانت کو بھی چاہتے ہو؟۔
  • اِسی لِئے تُو اور تیرے فریق کے لوگ یہ سب کے سب خُداوند کے خِلاف اِکٹّھے ہُوئے ہیں اور ہارُون کَون ہے جو تُم اُس کی شِکایت کرتے ہو؟۔
  • پِھر مُوسیٰ نے داتن اور ابیرام کو جو الِیاب کے بیٹے تھے بُلوا بھیجا ۔ اُنہوں نے کہا ہم نہیں آتے۔
  • کیا یہ چھوٹی بات ہے کہ تُو ہم کو ایک اَیسے مُلک سے جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے نِکال لایا ہے کہ ہم کو بیابان میں ہلاک کرے اور اُس پر بھی یہ طُرّہ ہے کہ اب تُو سردار بن کر ہم پر حُکومت جتاتا ہے؟۔
  • ماسِوا اِس کے تُو نے ہم کو اُس مُلک میں بھی نہیں پُہنچایا جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے اور نہ ہم کو کھیتوں اور تاکِستانوں کا وارِث بنایا ۔ کیا تُو اِن لوگوں کی آنکھیں نِکال ڈالے گا؟ ہم تو نہیں آنے کے۔
  • تب مُوسیٰ نِہایت طَیش میں آکر خُداوند سے کہنے لگا تُو اُن کے ہدیہ کی طرف توجُّہ مت کر ۔ مَیں نے اُن سے ایک گدھا بھی نہیں لِیا نہ اُن میں سے کِسی کو کوئی نُقصان پُہنچایا ہے۔
  • پِھر مُوسیٰ نے قورح سے کہا کل تُو اپنے سارے فریق کے لوگوں کو لے کر خُداوند کے آگے حاضِر ہو ۔ تُو بھی ہو اور وہ بھی ہوں اور ہارُون بھی ہو۔
  • اور تُم میں سے ہر شخص اپنا بخُور دان لے کر اُس میں بخُور ڈالے اور تُم اپنے اپنے بخُور دان کو جو شُمار میں ڈھائی سَو ہوں گے خُداوند کے حضُور لاؤ اور تُو بھی اپنا بخُور دان لانا اور ہارُون بھی لائے۔
  • سو اُنہوں نے اپنا اپنا بخُور دان لے کر اور اُن میں آگ رکھ کر اُس پر بخُور ڈالا اور خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر مُوسیٰ اور ہارُون کے ساتھ آکر کھڑے ہُوئے۔
  • اور قورَح نے ساری جماعت کو اُن کے خِلاف خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر جمع کر لِیا تھا ۔ تب خُداوند کا جلال ساری جماعت کے سامنے نُمایاں ہُؤا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا۔
  • کہ تُم اپنے آپ کو اِس جماعت سے بِالُکل الگ کر لو تاکہ مَیں اُن کو ایک پل میں بھسم کر دُوں۔
  • تب وہ مُنہ کے بل گِر کر کہنے لگے اَے خُدا! سب بشر کی رُوحوں کے خُدا! کیا ایک آدمی کے گُناہ کے سبب سے تیرا قہر ساری جماعت پر ہو گا؟۔
  • تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • تُو جماعت سے کہہ کہ تُم قورح اور داتن اور ابیرا م کے خَیموں کے آس پاس سے دُور ہٹ جاؤ۔
  • اور مُوسیٰ اُٹھ کر داتن اور ابیرا م کی طرف گیا اور بنی اِسرائیل کے بزُرگ اُس کے پِیچھے پِیچھے گئے۔
  • اور اُس نے جماعت سے کہا اِن شرِیر آدمِیوں کے خَیموں سے نِکل جاؤ اور اُن کی کِسی چِیز کو ہاتھ نہ لگاؤ تا نہ ہو کہ تُم بھی اُن کے سب گُناہوں کے سبب سے نیست ہو جاؤ۔
  • سو وہ لوگ قورح اور داتن اور ابیرا م کے خَیموں کے آس پاس سے دُور ہٹ گئے اور داتن اور ابیرا م اپنی بِیویوں اور بیٹوں اور بال بچّوں سمیت نِکل کر اپنے خَیموں کے دروازوں پر کھڑے ہُوئے۔
  • تب مُوسیٰ نے کہا اِس سے تُم جان لو گے کہ خُداوند نے مُجھے بھیجا ہے کہ یہ سب کام کرُوں کیونکہ مَیں نے اپنی مرضی سے کُچھ نہیں کِیا۔
  • اگر یہ آدمی وَیسی ہی مَوت سے مَریں جو سب لوگوں کو آتی ہے یا اِن پر وَیسے ہی حادِثے گُذریں جو سب پر گُذرتے ہیں تو مَیں خُداوند کا بھیجا ہُؤا نہیں ہُوں۔
  • پر اگر خُداوند کوئی نیا کرِشمہ دِکھائے اور زمِین اپنا مُنہ کھول دے اور اِن کو اِن کے گھر بار سمیت نِگل جائے اور یہ جِیتے جی پاتال میں سما جائیں تُو تُم جاننا کہ اِن لوگوں نے خُداوند کی تحقِیر کی ہے۔
  • اُس نے یہ باتیں ختم ہی کی تِھیں کہ زمِین اُن کے پاؤں تلے پَھٹ گئی۔
  • اور زمِین نے اپنا مُنہ کھول دِیا اور اُن کو اور اُن کے گھر بار کو اور قورح کے ہاں کے سب آدمِیوں کو اور اُن کے سارے مال و اسباب کو نِگل گئی۔
  • سو وہ اور اُن کا سارا گھر بار جِیتے جی پاتال میں سما گئے اور زمِین اُن کے اُوپر برابر ہو گئی اور وہ جماعت میں سے نابُود ہو گئے۔
  • اور سب اِسرائیلی جو اُن کے آس پاس تھے اُن کا چِلاّنا سُن کر یہ کہتے ہُوئے بھاگے کہ کہِیں زمِین ہم کو بھی نِگل نہ لے۔
  • اور خُداوند کے حضُور سے آگ نِکلی اور اُن ڈھائی سَو آدمِیوں کوجِنہوں نے بخُور گُذرانا تھا بھسم کر ڈالا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • ہارُون کاہِن کے بیٹے اِلیِعز رسے کہہ کہ وہ بخُور دانوں کو شُعلوں میں سے اُٹھا لے اور آگ کے انگاروں کو اُدھر ہی بکھیر دے کیونکہ وہ پاک ہیں۔
  • جو خطاکار اپنی ہی جان کے دُشمن ہُوئے اُن کے بخُور دانوں کے پِیٹ پِیٹ کر پتّربنائے جائیں تاکہ وہ مذبح پر منڈھے جائیں کیونکہ اُنہوں نے اُن کو خُداوند کے حضُور رکھّا تھا اِس لِئے وہ پاک ہیں اور وہ بنی اِسرائیل کے لِئے ایک نِشان بھی ٹھہریں گے۔
  • تب اِلیعِزر کاہِن نے پِیتل کے اُن بخُور دانوں کو اُٹھا لِیا جِن میں اُنہوں نے جو بھسم کر دِئے گئے تھے بخُور گُذرانا تھا اور مذبح پر منڈھنے کے لِئے اُن کے پتّر بنوائے۔
  • تاکہ بنی اِسرائیل کے لِئے ایک یادگار ہو کہ کوئی غَیر شخص جو ہارُون کی نسل سے نہیں خُداوند کے حضُور بخُور جلانے کو نزدِیک نہ جائے تا نہ ہو کہ وہ قورح اور اُس کے فریق کی طرح ہلاک ہو جَیسا خُداوند نے اُس کو مُوسیٰ کی معرفت بتا دِیا تھا۔
  • لیکن دُوسرے ہی دِن بنی اِسرائیل کی ساری جماعت نے مُوسیٰ اور ہارُون کی شِکایت کی اور کہنے لگے کہ تُم نے خُداوند کے لوگوں کو مار ڈالا ہے۔
  • اور جب وہ جماعت مُوسیٰ اور ہارُون کے خِلاف اِکٹّھی ہو رہی تھی تو اُنہوں نے خَیمۂِ اِجتماع کی طرف نِگاہ کی اور دیکھا کہ ابر اُس پر چھایا ہُؤا ہے اور خُداوند کا جلال نُمایاں ہے۔
  • تب مُوسیٰ اور ہارُون خَیمۂِ اِجتماع کے سامنے آئے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • تُم اِس جماعت کے بِیچ سے ہٹ جاؤ تاکہ مَیں اِن کو ایک پل میں بھسم کر ڈالُوں ۔ تب وہ مُنہ کے بل گِرے۔
  • اور مُوسیٰ نے ہارُون سے کہا اپنا بخُور دان لے اور مذبح پر سے آگ لے کر اُس میں ڈال اور اُس پر بخُور جلا اور جلد جماعت کے پاس جا کر اُن کے لِئے کفّارہ دے کیونکہ خُداوند کا قہر نازِل ہُؤا ہے اور وبا شرُوع ہو گئی۔
  • مُوسیٰ کے کہنے کے مُطابِق ہارُون بخُور دان لے کر جماعت کے بِیچ میں دَوڑتا ہُؤا گیا اور دیکھا کہ وبا لوگوں میں پَھیلنے لگی ہے ۔ سو اُس نے بخُور جلایا اور اُن لوگوں کے لِئے کفّارہ دِیا۔
  • اور وہ مُردوں اور زِندوں کے بِیچ میں کھڑا ہُؤا ۔ تب وبا مَوقُوف ہُوئی۔
  • سو علاوہ اُن کے جو قورح کے مُعاملہ کے سبب سے ہلاک ہُوئے تھے چَودہ ہزار سات سَو آدمی وبا سے چھیج گئے۔
  • پِھرہارُون لَوٹ کر خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر مُوسیٰ کے پاس آیا اور وبا مَوقُوف ہو گئی۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل سے گُفتگُو کر کے اُن کے سب سرداروں سے اُن کے آبائی خاندانوں کے مُطابِق فی خاندان ایک لاٹھی کے حِساب سے بارہ لاٹِھیاں لے اور ہر سردار کا نام اُسی کی لاٹھی پر لِکھ۔
  • اور لاوی کی لاٹھی پر ہارُون کا نام لِکھنا کیونکہ اُن کے آبائی خاندانوں کے ہر سردار کے لِئے ایک لاٹھی ہو گی۔
  • اور اُن کو لے کر خَیمۂِ اِجتماع میں شہادت کے صندُوق کے سامنے جہاں مَیں تُم سے مُلاقات کرتا ہُوں رکھ دینا۔
  • اور جِس شخص کو مَیں چُنوں گا اُس کی لاٹھی سے کلِیاں پُھوٹ نِکلیں گی اور بنی اِسرائیل جو تُم پر کُڑکُڑاتے رہتے ہیں وہ کُڑکُڑانا مَیں اپنے پاس سے دفع کرُوں گا۔
  • سو مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل سے گُفتگُو کی اور اُن کے سب سرداروں نے اپنے آبائی خاندانوں کے مُطابِق فی سردار ایک لاٹھی کے حِساب سے بارہ لاٹِھیاں اُس کو دِیں اور ہارُون کی لاٹھی بھی اُن کی لاٹِھیوں میں تھی۔
  • اور مُوسیٰ نے اُن لاٹِھیوں کو شہادت کے خَیمہ میں خُداوند کے حضُور رکھ دِیا۔
  • اور دُوسرے دِن جب مُوسیٰ شہادت کے خَیمہ میں گیا تو دیکھا کہ ہارُون کی لاٹھی میں جو لاو ی کے خاندان کے نام کی تھی کلِیاں پُھوٹی ہُوئی اور شگُوفے کِھلے ہُوئے اور پکّے بادام لگے ہیں۔
  • اور مُوسیٰ اُن سب لاٹِھیوں کو خُداوند کے حضُور سے نِکال کر سب بنی اِسرائیل کے پاس لے گیا اور اُنہوں نے دیکھا اور ہر شخص نے اپنی لاٹھی لے لی۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ ہارُون کی لاٹھی شہادت کے صندُوق کے آگے دھر دے تاکہ وہ فِتنہ انگیزوں کے لِئے ایک نِشان کے طَور پر رکھّی رہے اور اِس طرح تُو اُن کی شِکایتیں جو میرے خِلاف ہوتی رہتی ہیں بند کر دے تاکہ وہ ہلاک نہ ہوں۔
  • اور مُوسیٰ نے جَیسا خُداوند نے اُسے حُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔
  • اور بنی اِسرائیل نے مُوسیٰ سے کہا ۔ دیکھ ہم نیست ہُوئے جاتے ۔ ہم ہلاک ہُوئے جاتے ۔ ہم سب کے سب ہلاک ہُوئے جاتے ہیں۔
  • جو کوئی خُداوند کے مسکن کے نزدِیک جاتا ہے مَر جاتا ہے ۔ تو کیا ہم سب کے سب نیست ہی ہو جائیں گے؟۔
  • اور خُداوند نے ہارُون سے کہا کہ مَقدِس کا بارِ گُناہ تُجھ پر اور تیرے بیٹوں اور تیرے آبائی خاندان پر ہو گا اور تُمہاری کہانت کا بارِ گُناہ بھی تُجھ پر اور تیرے بیٹوں پر ہو گا۔
  • اور تُو لاو ی کے قبِیلہ یعنی اپنے باپ کے قبِیلہ کے لوگوں کو بھی جو تیرے بھائی ہیں اپنے ساتھ لے آیا کر تاکہ وہ تیرے ساتھ ہو کر تیری خِدمت کریں پر شہادت کے خَیمہ کے آگے تُو اور تیرے بیٹے ہی آیا کریں۔
  • وہ تیری خِدمت اور سارے خَیمہ کی مُحافظت کریں ۔ فقط وہ مَقدِس کے ظُروف اور مذبح کے نزدِیک نہ جائیں تا نہ ہو کہ وہ بھی اور تُم بھی ہلاک ہو جاؤ۔
  • سو وہ تیرے ساتھ ہو کر خَیمۂِ اِجتماع اور خَیمہ کے اِستعمال کی سب چِیزوں کی مُحافظت کریں اور کوئی غَیر شخص تُمہارے نزدِیک نہ آنے پائے۔
  • اور تُم مَقدِس اور مذبح کی مُحافظت کرو تاکہ آگے کوپِھربنی اِسرائیل پر قہر نازِل نہ ہو۔
  • اور دیکھو مَیں نے بنی لاوی کو جو تُمہارے بھائی ہیں بنی اِسرائیل سے الگ کر کے خُداوند کی خاطِر بخشِش کے طَور پر تُم کو سپُرد کِیا تاکہ وہ خَیمۂِ اِجتماع کی خِدمت کریں۔
  • پر مذبح کی اور پردہ کے اندر کی خِدمت تیرے اور تیرے بیٹوں کے ذِمّہ ہے ۔ سو اُس کے لِئے تُم اپنی کہانت کی حِفاظت کرنا ۔ وہاں تُم ہی خِدمت کِیا کرنا ۔ کہانت کی خِدمت کا شرف مَیں تُم کو بخشتا ہُوں اور جو غَیر شخص نزدِیک آئے وہ جان سے مارا جائے۔
  • پِھر خُداوند نے ہارُون سے کہا دیکھ مَیں نے بنی اِسرائیل کی سب پاک چِیزوں میں سے اُٹھانے کی قُربانیاں تُجھے دے دِیں ۔ مَیں نے اُن کو تیرے ممسُوح ہونے کا حق ٹھہرا کر تُجھے اور تیرے بیٹوں کو ہمیشہ کے لِئے دِیا۔
  • سب سے پاک چِیزوں میں سے جو کُچھ آگ سے بچایا جائے وہ تیرا ہو گا ۔ اُن کے سب چڑھاوے یعنی نذر کی قُربانی اور خطا کی قُربانی اور جُرم کی قُربانی جِن کو وہ میرے حضُور گُذرانیں وہ تیرے اور تیرے بیٹوں کے لِئے نِہایت مُقدّس ٹھہریں۔
  • اور تُو اُن کو نِہایت مُقدّس جان کر کھانا ۔ مَرد ہی مَرد اُن کو کھائیں ۔ وہ تیرے لِئے پاک ہیں۔
  • اور اپنے ہدیہ میں سے جو کُچھ بنی اِسرائیل اُٹھانے کی قُربانی اور ہِلانے کی قُربانی کے طَور پر گُذرانیں وہ بھی تیرا ہی ہو ۔ اِن کو مَیں تُجھ کو اور تیرے بیٹے بیٹِیوں کو ہمیشہ کے حق کے طَور پر دیتا ہُوں ۔ تیرے گھرانے میں جِتنے پاک ہیں وہ اُن کو کھائیں۔
  • اچھّے سے اچھّا تیل اور اچھّی سے اچھّی مَے اور اچھّے سے اچھّا گیہُوں یعنی اِن چِیزوں میں سے جو کُچھ وہ پہلے پَھل کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانیں وہ سب مَیں نے تُجھے دِیا۔
  • اُن کے مُلک کی ساری پَیداوار کے پہلے پکّے پَھل جِن کو وہ خُداوند کے حضُور لائیں تیرے ہوں گے ۔ تیرے گھرانے میں جِتنے پاک ہیں وہ اُن کو کھائیں۔
  • بنی اِسرائیل کی ہر ایک مخصُوص کی ہُوئی چِیز تیری ہو گی۔
  • اُن جانداروں میں سے جِن کو وہ خُداوند کے حضُور گُذرانتے ہیں جِتنے پہلوٹھی کے بچّے ہیں خواہ وہ اِنسان کے ہوں خواہ حَیوان کے وہ سب تیرے ہوں گے پر اِنسان کے پہلوٹھوں کا فِدیہ لے کر اُن کو ضرُور چھوڑ دینا اور ناپاک جانوروں کے پہلوٹھے بھی فِدیہ سے چھوڑ دِئے جائیں۔
  • اور جِن کا فِدیہ دِیا جائے وہ جب ایک مہِینہ کے ہوں تُو اُن کو اپنی ٹھہرائی ہُوئی قِیمت کے مُطابِق مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے جو بِیس جیرے کی ہوتی ہے چاندی کی پانچ مِثقال لے کر چھوڑ دینا۔
  • لیکن گائے اور بھیڑ بکری کے پہلوٹھوں کا فِدیہ نہ لِیا جائے ۔ وہ مُقدّس ہیں ۔ تُو اُن کا خُون مذبح پر چِھڑکنا اور اُن کی چربی آتِشِین قُربانی کے طَور پر جلا دینا تاکہ وہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو ٹھہرے۔
  • اور اُن کا گوشت تیرا ہو گا جِس طرح ہِلائی ہُوئی قُربانی کا سِینہ اور دہنی ران تیرے ہیں۔
  • جِتنی مُقدّس چِیزیں بنی اِسرائیل اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانیں اُن سبھوں کو مَیں نے تُجھے اور تیرے بیٹے بیٹِیوں کو ہمیشہ کے حق کے طَور پر دِیا ۔ یہ خُداوند کے حضُور تیرے اور تیری نسل کے لِئے نمک کا دائِمی عہد ہے۔
  • اور خُداوند نے ہارُون سے کہا کہ اُن کے مُلک میں تُجھے کوئی مِیراث نہیں مِلے گی اور نہ اُن کے درمِیان تیرا کوئی حِصّہ ہو گا کیونکہ بنی اِسرائیل میں تیرا حِصّہ اور تیری مِیراث مَیں ہُوں۔
  • اور بنی لاوی کو اُس خِدمت کے مُعاوضہ میں جو وہ خَیمۂِ اِجتماع میں کرتے ہیں مَیں نے بنی اِسرائیل کی ساری دَہ یکی مورُوثی حِصّہ کے طَور پر دی۔
  • اور آگے کو بنی اِسرائیل خَیمۂِ اِجتماع کے نزدِیک ہرگِز نہ آئیں تا نہ ہو کہ گُناہ اُن کے سر لگے اور وہ مَر جائیں۔
  • بلکہ بنی لاوی خَیمۂِ اِجتماع کی خِدمت کریں اور وُہی اُن کا بارِ گُناہ اُٹھائیں ۔ تُمہاری پُشت در پُشت یہ ایک دائِمی آئِین ہو اور بنی اِسرائیل کے درمِیان اُن کو کوئی مِیراث نہ مِلے۔
  • کیونکہ مَیں نے بنی اِسرائیل کی دَہ یکی کو جِسے وہ اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانیں گے اُن کا مورُوثی حِصّہ کر دِیا ہے ۔ اِسی سبب سے مَیں نے اُن کے حق میں کہا ہے کہ بنی اِسرائیل کے درمِیان اُن کو کوئی مِیراث نہ مِلے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • تُو لاوِیوں سے اِتنا کہہ دینا کہ جب تُم بنی اِسرائیل سے اُس دَہ یکی کو لو جِسے مَیں نے اُن کی طرف سے تُمہارا مورُوثی حِصّہ کر دِیا ہےتو تُم اُس دَہ یکی کی دَہ یکی خُداوند کے حضُور اُٹھانے کی قُربانی کے لِئے گُذراننا۔
  • اور یہ تُمہاری اُٹھائی ہُوئی قُربانی تُمہاری طرف سے اَیسی ہی سمجھی جائے گی جَیسے کھلِیہان کا غلّہ اور کولُھو کی مَے سمجھی جاتی ہے۔
  • اِس طریقہ سے تُم بھی اپنی سب دَہ یکیوں میں سے جو تُم کو بنی اِسرائیل کی طرف سے مِلیں گی خُداوند کے حضُور اُٹھانے کی قُربانی گُذراننا اور خُداوند کی یہ اُٹھائی ہُوئی قُربانی ہارُون کاہِن کو دینا۔
  • جِتنے نذرانے تُم کو مِلیں اُن میں سے اُن کا اچھّے سے اچھّا حِصّہ جو مُقدّس کِیا گیا ہے اور خُداوند کا ہے تُم اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پر گُذراننا۔
  • سو تُو اُن سے کہہ دینا کہ جب تُم اِن میں سے اُن کا اچھّے سے اچھّا حِصّہ اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پرگُذرانو گے تو وہ لاوِیوں کے حق میں کھلِیہان کے بھرے غلّہ اور کولُھو کی بھری مَے کے برابر محسُوب ہو گا۔
  • اور اِن کو تُم اپنے گھرانوں سمیت ہر جگہ کھا سکتے ہو کیونکہ یہ اُس خِدمت کے بدلے تُمہارا اجر ہے جو تُم خَیمۂِ اِجتماع میں کرو گے۔
  • اور جب تُم اُس میں سے اچھّے سے اچھّا حِصّہ اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پر گُذرانو گے تو تُم اُس کے سبب سے گُنہگار نہ ٹھہرو گے اور خبردار بنی اِسرائیل کی مُقدّس چِیزوں کو ناپاک نہ کرنا تاکہ تُم ہلاک نہ ہو۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا۔
  • کہ شرع کے جِس آئِین کا حُکم خُداوند نے دِیا ہے وہ یہ ہے کہ تُو بنی اِسرائیل سے کہہ کہ وہ تیرے پاس ایک بے داغ اور بے عَیب سُرخ رنگ کی بچھیا لائیں جِس پر کبھی جُوآ نہ رکھّا گیا ہو۔
  • اور تُم اُسے لے کر الِیعزر کاہِن کو دینا کہ وہ اُسے لشکر گاہ کے باہر لے جائے اور کوئی اُسے اُسی کے سامنے ذبح کر دے۔
  • اور الیِعزر کاہِن اپنی اُنگلی سے اُس کا کُچھ خُون لے کر اُسے خَیمۂِ اِجتماع کے آگے کی طرف سات بار چِھڑکے۔
  • پِھر کوئی اُس کی آنکھوں کے سامنے اُس گائے کو جلا دے یعنی اُس کا چمڑا اور گوشت اور خُون اور گوبر اِن سب کو وہ جلائے۔
  • پِھر کاہِن دیودار کی لکڑی اور زُوفا اور سُرخ کپڑا لے کر اُس آگ میں جِس میں گائے جلتی ہو ڈال دے۔
  • تب کاہِن اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے ۔ اِس کے بعد وہ لشکرگاہ کے اندر آئے ۔ پِھر بھی کاہِن شام تک ناپاک رہے گا۔
  • اور جو اُس گائے کو جلائے وہ بھی اپنے کپڑے پانی سے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا۔
  • اور کوئی پاک شخص اُس گائے کی راکھ کو بٹورے اور اُسے لشکرگاہ کے باہر کِسی پاک جگہ میں دھر دے ۔ یہ بنی اِسرائیل کی جماعت کے لِئے ناپاکی دُور کرنے کے پانی کے لِئے رکھّی رہے کیونکہ یہ خطا کی قُربانی ہے۔
  • اور جو اُس گائے کی راکھ کو بٹورے وہ بھی اپنے کپڑے دھوئے اور وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا اور یہ بنی اِسرائیل کے اور اُن پردیسِیوں کے لِئے جو اُن میں بُود و باش کرتے ہیں ایک دائِمی آئِین ہو گا۔
  • جو کوئی کِسی آدمی کی لاش کو چُھوئے وہ سات دِن تک ناپاک رہے گا۔
  • اَیسا آدمی تِیسرے دِن اُس راکھ سے اپنے کو صاف کرے تو وہ ساتویں دِن پاک ٹھہرے گا پر اگر وہ تِیسرے دِن اپنے کو صاف نہ کرے تو وہ ساتویں دِن پاک نہیں ٹھہرے گا۔
  • جو کوئی آدمی کی لاش کو چُھو کر اپنے کو صاف نہ کرے وہ خُداوند کے مسکن کو ناپاک کرتا ہے ۔ وہ شخص اِسرا ئیل میں سے کاٹ ڈالا جائے گا کیونکہ ناپاکی دُور کرنے کا پانی اُس پر چِھڑکا نہیں گیا اِس لِئے وہ ناپاک ہے ۔ اُس کی ناپاکی اب تک اُس پر ہے۔
  • اگر کوئی آدمی کِسی ڈیرے میں مَر جائے تو اُس کے بارے میں شرع یہ ہے کہ جِتنے اُس ڈیرے میں آئیں اور جِتنے اُس ڈیرے میں رہتے ہوں وہ سات دِن تک ناپاک رہیں گے۔
  • اور ہر ایک کُھلا برتن جِس کا ڈھکنا اُس پر بندھا نہ ہو ناپاک ٹھہرے گا۔
  • اور جو کوئی مَیدان میں تلوار کے مقتُول کو یا مُردہ کو یا آدمی کی ہڈّی کو یا کِسی قبر کو چُھوئے وہ سات دِن تک ناپاک رہے گا۔
  • اور ناپاک آدمی کے لِئے اُس جلی ہُوئی خطا کی قُربانی کی راکھ کو کِسی برتن میں لے کر اُس پر بہتا پانی ڈالیں۔
  • پِھر کوئی پاک آدمی زُوفا لے کر اور اُسے پانی میں ڈبو ڈبو کر اُس ڈیرے پر اور جِتنے برتن اور آدمی وہاں ہوں اُن پر اور جِس شخص نے ہڈّی کو یا مقتُول کو یا مُردہ کو یا قبر کو چُھؤا ہے اُس پر چِھڑکے۔
  • وہ پاک آدمی تِیسرے دِن اور ساتویں دِن اُس ناپاک آدمی پر اِس پانی کو چِھڑکے اور ساتویں دِن اُسے صاف کرے ۔ پِھر وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے نہائے تو وہ شام کو پاک ہو گا۔
  • لیکن جو کوئی ناپاک ہو اور اپنی صفائی نہ کرے وہ شخص جماعت میں سے کاٹ ڈالا جائے گا کیونکہ اُس نے خُداوند کے مَقدِس کو ناپاک کِیا ۔ ناپاکی دُور کرنے کا پانی اُس پر چِھڑکا نہیں گیا اِس لِئے وہ ناپاک ہے۔
  • اور یہ اُن کے لِئے ایک دائِمی آئِین ہو ۔ جو ناپاکی دُور کرنے کے پانی کو لے کر چِھڑکے وہ اپنے کپڑے دھوئے اور جو کوئی ناپاکی دُور کرنے کے پانی کو چھوئے وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا۔
  • اور جِس کِسی چِیز کو وہ ناپاک آدمی چُھوئے وہ چِیز ناپاک ٹھہرے گی اور جو کوئی اُس چِیز کو چُھو لے وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا۔
  • اور پہلے مہِینے میں بنی اِسرائیل کی ساری جماعت دشتِ صِین میں آ گئی اور وہ لوگ قادِس میں رہنے لگے اور مریم نے وہاں وفات پائی اور وہیں دفن ہُوئی۔
  • اور جماعت کے لوگوں کے لِئے وہاں پانی نہ مِلا ۔ سو وہ مُوسیٰ اور ہارُون کے بر خِلاف اِکٹّھے ہُوئے۔
  • اور لوگ مُوسیٰ سے جھگڑنے اور یہ کہنے لگے ہائے کاش ہم بھی اُسی وقت مَر جاتے جب ہمارے بھائی خُداوند کے حضُور مَرے!۔
  • تُم خُداوند کی جماعت کو اِس دشت میں کیوں لے آئے ہو کہ ہم بھی اور ہمارے جانور بھی یہاں مَریں؟۔
  • اور تُم نے کیوں ہم کو مِصر سے نِکال کر اِس بُری جگہ پُہنچایا ہے؟ یہ تو بونے کی اور انجِیروں اور تاکوں اور اناروں کی جگہ نہیں ہے بلکہ یہاں تو پِینے کے لِئے پانی تک مُیسّرنہیں۔
  • اور مُوسیٰ اور ہارُون جماعت کے پاس سے جا کر خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر اَوندھے مُنہ گِرے ۔ تب خُداوند کا جلال اُن پر ظاہِر ہُؤا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • اُس لاٹھی کو لے اور تُو اور تیرا بھائی ہارُون تُم دونوں جماعت کو اِکٹّھا کرو اور اُن کی آنکھوں کے سامنے اُس چٹان سے کہو کہ وہ اپنا پانی دے اور تُو اُن کے لِئے چٹان ہی سے پانی نِکالنا ۔ یُوں جماعت کو اور اُن کے چَوپایوں کو پِلانا۔
  • چُنانچہ مُوسیٰ نے خُداوند کے حضُور سے اُسی کے حُکم کے مُطابِق وہ لاٹھی لی۔
  • اور مُوسیٰ اور ہارُون نے جماعت کو اُس چٹان کے سامنے اِکٹّھا کِیا اور اُس نے اُن سے کہا سُنو اَے باغیو! کیا ہم تُمہارے لِئے اِسی چٹان سے پانی نِکالیں؟۔
  • تب مُوسیٰ نے اپنا ہاتھ اُٹھایا اور اُس چٹان پر دو بار لاٹھی ماری اور کثرت سے پانی بہہ نِکلا اور جماعت نے اور اُن کے چَوپایوں نے پِیا۔
  • پر مُوسیٰ اور ہارُون سے خُداوند نے کہا چُونکہ تُم نے میرا یقِین نہیں کِیا کہ بنی اِسرائیل کے سامنے میری تقدِیس کرتے اِس لِئے تُم اِس جماعت کو اُس مُلک میں جو مَیں نے اُن کو دِیا ہے نہیں پُہنچانے پاؤ گے۔
  • مریبہ کا چشمہ یِہی ہے کیونکہ بنی اِسرائیل نے خُداوند سے جھگڑا کِیا اور وہ اُن کے درمیان قُدُّوس ثابِت ہُؤا۔
  • اور مُوسیٰ نے قادِ س سے ادُوم کے بادشاہ کے پاس ایلچی روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ تیرا بھائی اِسرا ئیل یہ عرض کرتا ہے کہ تُو ہماری سب مُصیبِتوں سے جو ہم پر آئِیں واقِف ہے۔
  • کہ ہمارے باپ دادا مِصر میں گئے اور ہم بُہت مُدّت تک مِصر میں رہے اور مِصرِیوں نے ہم سے اور ہمارے باپ دادا سے بُرا برتاؤ کِیا۔
  • اور جب ہم نے خُداوند سے فریاد کی تو اُس نے ہماری سُنی اور ایک فرِشتہ کو بھیج کر ہم کو مِصر سے نِکال لے آیا ہے اور اب ہم قادِس شہر میں ہیں جو تیری سرحدکے آخِر میں واقِع ہے۔
  • سو ہم کو اپنے مُلک میں سے ہو کر جانے کی اِجازت دے ۔ ہم کھیتوں اور تاکِستانوں میں سے ہو کر نہیں گُذریں گے اور نہ کُنوؤں کا پانی پِئیں گے ۔ ہم شاہراہ پر چل کر جائیں گے اور دہنے یا بائیں ہاتھ نہیں مُڑیں گے جب تک تیری سرحدسے باہر نِکل نہ جائیں۔
  • پر شاہِ ادُوم نے کہلا بھیجا کہ تُو میرے مُلک سے ہو کر جانے نہیں پائے گا ورنہ مَیں تلوار لے کر تیرا مُقابلہ کرُوں گا۔
  • بنی اِسرائیل نے اُسے پِھر کہلا بھیجا کہ ہم سڑک ہی سڑک جائیں گے اور اگر ہم یا ہمارے چَوپائے تیرا پانی بھی پِئیں تو اُس کا دام دیں گے ۔ ہم کو اَور کُچھ نہیں چاہئے سِوا اِس کے کہ ہم کو پاؤں پاؤں چل کر نِکل جانے دے۔
  • پر اُس نے کہا تُو ہرگِز نِکلنے نہیں پائے گا اور ادُو م اُس کے مُقابلہ کے لِئے بُہت سے آدمی اور ہتھیار لے کر نِکل آیا۔
  • یوں ادُو م نے اِسرا ئیل کو اپنی حدُود سے گُذرنے کا راستہ دینے سے اِنکار کِیا اِس لِئے اِسرا ئیل اُس کی طرف سے مُڑ گیا۔
  • اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت قادِ س سے روانہ ہو کر کوہِ ہور پُہنچی۔
  • اور خُداوند نے کوہِ ہور پر جو ادُو م کی سرحد سے مِلا ہُؤا تھا مُوسیٰ اور ہارُو ن سے کہا۔
  • ہارُون اپنے لوگوں میں جا مِلے گا کیونکہ وہ اُس مُلک میں جو مَیں نے بنی اِسرائیل کو دِیا ہے جانے نہیں پائے گا اِس لِئے کہ مریبہ کے چشمہ پر تُم نے میرے کلام کے خِلاف عمل کِیا۔
  • سو تُو ہارُون اور اُس کے بیٹے الِیعزر کو اپنے ساتھ لے کر کوہِ ہور کے اُوپر آ جا۔
  • اور ہارُون کے لِباس کو اُتار کر اُس کے بیٹے الِیعزر کو پہنا دینا کیونکہ ہارُون وہیں وفات پا کر اپنے لوگوں میں جا مِلے گا۔
  • اور مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق عمل کِیا اور وہ ساری جماعت کی آنکھوں کے سامنے کوہِ ہور پر چڑھ گئے۔
  • اور مُوسیٰ نے ہارُون کے لِباس کو اُتار کر اُس کے بیٹے الِیعزر کو پہنا دِیا اور ہارُون نے وہیں پہاڑ کی چوٹی پر رِحلت کی ۔ تب مُوسیٰ اور الِیعزر پہاڑ پر سے اُتر آئے۔
  • جب جماعت نے دیکھا کہ ہارُون نے وفات پائی تو اِسرا ئیل کے سارے گھرانے کے لوگ ہارُون پر تِیس دِن تک ماتم کرتے رہے۔
  • اور جب عَراد کے کنعانی بادشاہ نے جو جنُوب کی طرف رہتا تھا سُنا کہ اِسرائیلی اتھارِ م کی راہ سے آ رہے ہیں تو وہ اِسرائیلِیوں سے لڑا اور اُن میں سے کئی ایک کو اسِیرکر لیا۔
  • تب اِسرائیلِیوں نے خُداوند کے حضُور مَنّت مانی اور کہا کہ اگر تُو سچ مُچ اُن لوگوں کو ہمارے حوالہ کر دے تو ہم اُن کے شہروں کو نیست کر دیں گے۔
  • اور خُداوند نے اِسرا ئیل کی فریاد سُنی اور کنعانیوں کو اُن کے حوالہ کر دِیا اور اُنہوں نے اُن کو اور اُن کے شہروں کو نیست کر دِیا چُنانچہ اُس جگہ کا نام بھی حُرمہ پڑ گیا۔
  • پِھر اُنہوں نے کوہِ ہور سے روانہ ہو کر بحرِ قُلزم کا راستہ لِیا تاکہ مُلکِ ادُوم کے باہر باہر گُھوم کر جائیں لیکن اُن لوگوں کی جان اُس راستہ سے عاجِز آگئی۔
  • اور لوگ خُدا کی اور مُوسیٰ کی شِکایت کر کے کہنے لگے کہ تُم کیوں ہم کو مِصر سے بیابان میں مَرنے کے لِئے لے آئے؟ یہاں تو نہ روٹی ہے نہ پانی اور ہمارا جی اِس نِکمّی خُوراک سے کراہِیّت کرتا ہے۔
  • تب خُداوند نے اُن لوگوں میں جلانے والے سانپ بھیجے ۔ اُنہوں نے لوگوں کو کاٹا اور بُہت سے اِسرائیلی مَر گئے۔
  • تب وہ لوگ مُوسیٰ کے پاس آ کر کہنے لگے کہ ہم نے گُناہ کِیا کیونکہ ہم نے خُداوند کی اور تیری شِکایت کی ۔ سو تُو خُداوند سے دُعا کر کہ وہ اِن سانپوں کو ہم سے دُور کرے ۔ چُنانچہ مُوسیٰ نے لوگوں کے لِئے دُعا کی۔
  • تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ ایک جلانے والا سانپ بنا لے اور اُسے ایک بَلّی پر لٹکا دے اور جو سانپ کا ڈسا ہُؤا اُس پر نظر کرے گا وہ جِیتا بچے گا۔
  • چُنانچہ مُوسیٰ نے پِیتل کا ایک سانپ بنوا کر اُسے بَلّی پر لٹکا دِیا اور اَیسا ہُؤا کہ جِس جِس سانپ کے ڈسے ہُوئے آدمی نے اُس پِیتل کے سانپ پر نِگاہ کی وہ جِیتا بچ گیا۔
  • اور بنی اِسرائیل نے وہاں سے کُوچ کِیا اور اوبوت میں آکر ڈیرے ڈالے۔
  • پِھر اوبوت سے کُوچ کِیا اور عِیّے عَبارِیم میں جو مشرِق کی طرف موآب کے سامنے کے بیابان میں واقِع ہے ڈیرے ڈالے۔
  • اور وہاں سے کُوچ کر کے وادیِ زرد میں ڈیرے ڈالے۔
  • جب وہاں سے چلے تو اَرنون سے پار ہو کر جو امورِیوں کی سرحدسے نِکل کر بیابان میں بہتی ہے ڈیرے ڈالے کیونکہ موآب اور امورِیوں کے درمِیان اَرنون موآب کی سرحد ہے۔
  • اِسی سبب سے خُداوند کے جنگ نامہ میں یُوں لِکھا ہے واہیب جو سُوفہ میں ہے۔اور اَرنون کے نالے۔
  • اور اُن نالوں کا ڈھلان جو عار شہر تک جاتاہے اور موآب کی سرحد سے مُتّصِل ہے۔
  • پِھر اِس جگہ سے وہ بیر کو گئے ۔ یہ وُہی کُنواں ہے جِس کے بارے میں خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تھا کہ اِن لوگوں کو ایک جگہ جمع کر اور مَیں اِن کو پانی دُوں گا۔
  • تب اِسرائیل نے یہ گِیت گایا :- اَے کُنوئیں! تُو اُبل آ ۔ تُم اِس کُنوئیں کی تعریف گاؤ۔
  • یہ وُہی کُنواں ہے جِسے رئِیسوں نے بنایا اور قَوم کے امِیروں نے اپنے عصا اور لاٹِھیوں سے کھودا۔ تب وہ اُس دشت سے متّنہ کو گئے۔
  • اور متّنہ سے نحلی ایل کو اور نحلی ایل سے بامات کو۔
  • اور بامات سے اُس وادی میں پُہنچ کر جو موآب کے مَیدان میں ہے پِسگہ کی اُس چوٹی تک نِکل گئے جہاں سے یشِیمو ن نظر آتا ہے۔
  • اور اِسرائیلِیوں نے امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن کے پاس ایلچی روانہ کِئے اور یہ کہلا بھیجا کہ۔
  • ہم کو اپنے مُلک سے گُذر جانے دے ۔ ہم کھیتوں اور انگُور کے باغوں میں نہیں گُھسیں گے اور نہ کُنوؤں کا پانی پِئیں گے بلکہ شاہراہ سے سِیدھے چلے جائیں گے جب تک تیری حدّ کے باہر نہ ہو جائیں۔
  • پر سِیحو ن نے اِسرائیلِیوں کو اپنی حدّ میں سے گُذرنے نہ دِیا بلکہ سِیحو ن اپنے سب لوگوں کو اِکٹّھا کر کے اِسرائیلِیوں کے مُقابلہ کے لِئے بیابان میں پُہنچا اور اُس نے یَہض میں آ کر اِسرائیلِیوں سے جنگ کی۔
  • اور اِسرا ئیل نے اُسے تلوار کی دھار سے مارا اور اُس کے مُلک پراَرنو ن سے لے کر یَبّوق تک جہاں بنی عَمُّون کی سرحدہے قبضہ کر لِیا کیونکہ بنی عَمُّون کی سرحد مضبُوط تھی۔
  • سو بنی اِسرائیل نے یہاں کے سب شہروں کو لے لِیا اور امورِیوں کے سب شہروں میں یعنی حسبون اور اُس کے آس پاس کے قصبوں میں بنی اِسرائیل بس گئے۔
  • حسبون امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن کا شہر تھا ۔ اِس نے موآب کے اگلے بادشاہ سے لڑ کر اُس کے سارے مُلک کو اَرنو ن تک اُس سے چِھین لِیا تھا۔
  • اِسی سبب سے مثل کہنے والوں کی یہ کہاوت ہے کہ حسبون میں آؤ تاکہ سِیحو ن کا شہر بنایا اور مضبُوط کِیا جائے۔
  • کیونکہ حسبون سے آگ نِکلی۔ سِیحو ن کے شہر سے شُعلہ برآمد ہُؤا۔ اِس نے موآب کے عار شہرکو اور اَرنون کے اُونچے مقامات کے سرداروں کو بھسم کر دِیا۔
  • اَے موآب ! تُجھ پر نَوحہ ہے۔ اَے کموس کے ماننے والو! تُم ہلاک ہُوئے۔ اُس نے اپنے بیٹوں کو جو بھاگے تھے اور اپنی بیٹِیوں کو اسِیروں کی مانِند امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن کے حوالہ کِیا۔
  • ہم نے اُن پر تِیر چلائے سو حسبو ن دِیبو ن تک تباہ ہوگیا بلکہ ہم نے نفَح تک سب کُچھ اُجاڑ دِیا۔ وہ نفَح جو مِید با سے مُتّصِل ہے۔
  • پس بنی اِسرائیل امورِیوں کے مُلک میں رہنے لگے۔
  • اور مُوسیٰ نے یَعزیر کی جاسُوسی کرائی ۔ پِھر اُنہوں نے اُس کے گاؤں لے لِئے اور امورِیوں کو جو وہاں تھے نِکال دِیا۔
  • اور وہ گُھوم کر بسن کے راستہ سے آگے کو بڑھے اور بسن کا بادشاہ عوج اپنے سارے لشکر کو لے کر نِکلا تاکہ ادر عی میں اُن سے جنگ کرے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا اُس سے مت ڈر کیونکہ مَیں نے اُسے اور اُس کے سارے لشکرکو اور اُس کے مُلک کو تیرے حوالہ کر دِیا ہے ۔ سو جَیسا تُو نے امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن کے ساتھ جو حسبو ن میں رہتا تھا کِیا ہے وَیسا ہی اِس کے ساتھ بھی کرنا۔
  • چُنانچہ اُنہوں نے اُس کو اور اُس کے بیٹوں اور سب لوگوں کو یہاں تک مارا کہ اُس کا کوئی باقی نہ رہا اور اُس کے مُلک کو اپنے قبضہ میں کر لِیا۔
  • پِھر بنی اِسرائیل نے کُوچ کِیا اور دریایِ یَرد ن کے پار موآب کے مَیدانوں میں یرِیحوُ کے مُقابِل خَیمے کھڑے کِئے۔
  • اور جو کُچھ بنی اِسرائیل نے امورِیوں کے ساتھ کِیا تھا وہ سب بلق بِن صفور نے دیکھا تھا۔
  • اِس لِئے موآبیوں کو اِن لوگوں سے بڑا خوف آیا کیونکہ یہ بُہت سے تھے ۔ غرض موآبی بنی اِسرائیل کے سبب سے پریشان ہُوئے۔
  • سو موآبیوں نے مِدیانی بزُرگوں سے کہا کہ جو کُچھ ہمارے آس پاس ہے اُسے یہ انبوہ اَیسا چٹ کر جائے گا جَیسے بَیل مَیدان کی گھاس کو چٹ کر جاتا ہے ۔ اُس وقت بلق بِن صفور موآبیوں کا بادشاہ تھا۔
  • سو اُس نے بعور کے بیٹے بلعا م کے پاس فتور کو جو بڑے دریا کے کنارے اُس کی قَوم کے لوگوں کا مُلک تھا قاصِد روانہ کِئے کہ اُسے بُلا لائیں اور یہ کہلا بھیجا ۔ دیکھ ایک قَوم مِصر سے نِکل کر آئی ہے ۔ اُن سے زمِین کی سطح چُھپ گئی ہے ۔ اب وہ میرے مُقابِل ہی آ کر جم گئے ہیں۔
  • سو اب تُو آ کر میری خاطِر اِن لوگوں پر لَعنت کر کیونکہ یہ مُجھ سے بُہت قوِ ی ہیں ۔ پِھر مُمکِن ہے کہ مَیں غالِب آؤُں اور ہم سب اِن کو مار کر اِس مُلک سے نِکال دیں کیونکہ یہ مَیں جانتا ہُوں کہ جِسے تُو برکت دیتا ہے اُسے برکت مِلتی ہے اور جِس پر تُو لَعنت کرتا ہے وہ ملعُون ہوتا ہے۔
  • سو موآ ب کے بزُرگ اور مِدیان کے بزُرگ فال کھولنے کا اِنعام ساتھ لے کر روانہ ہُوئے اور بلعام کے پاس پُہنچے اور بلق کا پَیغام اُسے دِیا۔
  • اُس نے اُن سے کہا کہ آج رات تُم یہِیں ٹھہرو اور جو کُچھ خُداوند مُجھ سے کہے گا اُس کے مُطابِق مَیں تُم کو جواب دُوں گا ۔ چُنانچہ موآب کے اُمرا بلعا م کے ساتھ ٹھہر گئے۔
  • اور خُدا نے بلعا م کے پاس آ کر کہا تیرے ہاں یہ کَون آدمی ہیں؟۔
  • بلعا م نے خُدا سے کہا کہ موآب کے بادشاہ بلق بِن صفور نے میرے پاس کہلا بھیجا ہے کہ۔
  • جو قَوم مِصر سے نِکل کر آئی ہے اُس سے زمِین کی سطح چُھپ گئی ہے سو تُو اب آ کر میری خاطِر اُن پر لَعنت کر پِھر مُمکِن ہے کہ مَیں اُن سے لڑ سکُوں اور اُن کو نِکال دُوں۔
  • خُدا نے بلعا م سے کہا تُو اِن کے ساتھ مت جانا ۔ تُو اُن لوگوں پر لَعنت نہ کرنا اِس لِئے کہ وہ مُبارک ہیں۔
  • بلعا م نے صُبح کو اُٹھ کر بلق کے اُمرا سے کہا تُم اپنے مُلک کو لَوٹ جاؤ کیونکہ خُداوند مُجھے تُمہارے ساتھ جانے کی اِجازت نہیں دیتا۔
  • اور موآب کے اُمرا چلے گئے اور جا کر بلق سے کہا کہ بلعا م ہمارے ساتھ آنے سے اِنکار کرتا ہے۔
  • تب دُوسری دفعہ بلق نے اَور اُمرا کو بھیجا جو پہلوں سے بڑھ کر مُعزّز اور شُمار میں بھی زِیادہ تھے۔
  • اُنہوں نے بلعا م کے پاس جا کر اُس سے کہا بلق بِن صفور نے یُوں کہا ہے کہ میرے پاس آنے میں تیرے لِئے کوئی رُکاوٹ نہ ہو۔
  • کیونکہ مَیں نِہایت عالی منصب پر تُجھے مُمتاز کرُوں گا اور جو کُچھ تُو مُجھ سے کہے مَیں وُہی کرُوں گا سو تُو آ جا اور میری خاطِر اِن لوگوں پر لَعنت کر۔
  • بلعا م نے بلق کے خادِموں کو جواب دِیا اگر بلق اپنا گھر بھی چاندی اور سونے سے بھر کر مُجھے دے تَو بھی مَیں خُداوند اپنے خُدا کے حُکم سے تجاوُز نہیں کر سکتا کہ اُسے گھٹا کر یا بڑھا کر مانوں۔
  • سو اب تُم بھی آج رات یہِیں ٹھہرو تاکہ مَیں دیکُھوں کہ خُداوند مُجھ سے اَور کیا کہتا ہے۔
  • اور خُدا نے رات کو بلعا م کے پاس آ کر اُس سے کہا اگر یہ آدمی تُجھے بُلانے کو آئے ہُوئے ہیں تو تُو اُٹھ کر اُن کے ساتھ جا مگر جو بات مَیں تُجھ سے کہُوں اُسی پر عمل کرنا۔
  • سو بلعا م صُبح کو اُٹھا اور اپنی گدھی پر زِین رکھ کرموآب کے اُمرا کے ہمراہ چلا۔
  • اور اُس کے جانے کے سبب سے خُدا کا غضب بھڑکا اور خُداوند کا فرِشتہ اُس سے مُزاحمت کرنے کے لِئے راستہ روک کر کھڑا ہو گیا ۔ وہ تو اپنی گدھی پر سوار تھا اور اُس کے ساتھ اُس کے دو ملازِم تھے۔
  • اور اُس گدھی نے خُداوند کے فرِشتہ کو دیکھا کہ وہ اپنے ہاتھ میں ننگی تلوار لِئے ہُوئے راستہ روکے کھڑا ہے ۔ تب گدھی راستہ چھوڑ کر ایک طرف ہو گئی اور کھیت میں چلی گئی ۔ سو بلعا م نے گدھی کو مارا تاکہ اُسے راستہ پر لے آئے۔
  • تب خُداوند کا فرِشتہ ایک نِیچی راہ میں جا کھڑا ہُؤا جو تاکِستانوں کے بِیچ سے ہو کر نِکلتی تھی اور اُس کی دونوں طرف دِیواریں تِھیں۔
  • گدھی خُداوند کے فرِشتہ کو دیکھ کر دِیوار سے جا لگی اور بلعا م کا پاؤں دِیوار سے پِچا دِیا ۔ سو اُس نے پِھر اُسے مارا۔
  • تب خُداوند کا فرِشتہ آگے بڑھ کر ایک اَیسے تنگ مقام میں کھڑا ہو گیا جہاں دہنی یا بائِیں طرف مُڑنے کی جگہ نہ تھی۔
  • پِھر جو گدھی نے خُداوند کے فرِشتہ کو دیکھا تو بلعا م کو لِئے ہُوئے بَیٹھ گئی ۔ پِھرتُو بلعا م جھلاّ اُٹھا اور اُس نے گدھی کو اپنی لاٹھی سے مارا۔
  • تب خُداوند نے گدھی کی زُبان کھول دی اور اُس نے بلعا م سے کہا مَیں نے تیرے ساتھ کیا کِیا ہے کہ تُو نے مُجھے تِین بار مارا؟۔
  • بلعا م نے گدھی سے کہا اِس لِئے کہ تُو نے مُجھے چِڑایا ۔ کاش! میرے ہاتھ میں تلوار ہوتی تو مَیں تُجھے ابھی مار ڈالتا۔
  • گدھی نے بلعا م سے کہا کیا مَیں تیری وُہی گدھی نہیں ہُوں جِس پر تُو اپنی ساری عُمر آج تک سوار ہوتا آیا ہے؟ کیا مَیں تیرے ساتھ پہلے کبھی اَیسا کرتی تھی؟ اُس نے کہا نہیں۔
  • تب خُداوند نے بلعا م کی آنکھیں کھولِیں اور اُس نے خُداوند کے فرِشتہ کو دیکھا کہ وہ اپنے ہاتھ میں ننگی تلوار لِئے ہُوئے راستہ روکے کھڑا ہے ۔ سو اُس نے اپنا سر جُھکا لِیا اور اَوندھا ہو گیا۔
  • خُداوند کے فرِشتہ نے اُسے کہا کہ تُو نے اپنی گدھی کو تِین بار کیوں مارا؟ دیکھ مَیں تُجھ سے مُزاحمت کرنے کو آیا ہُوں اِس لِئے کہ تیری چال میری نظر میں ٹیڑھی ہے۔
  • اور گدھی نے مُجھ کو دیکھا اور وہ تِین بار میرے سامنے سے مُڑ گئی ۔ اگر وہ میرے سامنے سے نہ ہٹتی تو مَیں ضرُور تُجھ کو مار ہی ڈالتا اور اُس کو جِیتی چھوڑ دیتا۔
  • بلعا م نے خُداوند کے فرِشتہ سے کہا مُجھ سے خطا ہُوئی کیونکہ مُجھے معلُوم نہ تھا کہ تُو میرا راستہ روکے کھڑا ہے ۔ سو اگر اب تُجھے بُرا لگتا ہے تو مَیں لَوٹ جاتا ہُوں۔
  • خُداوند کے فرِشتہ نے بلعا م سے کہا تُو اِن آدمِیوں کے ساتھ چلا ہی جا لیکن فقط وُہی بات کہنا جو مَیں تُجھ سے کہُوں ۔ سو بلعا م بلق کے اُمرا کے ساتھ گیا۔
  • جب بلق نے سُنا کہ بلعا م آ رہا ہے تو وہ اُس کے اِستِقبال کے لِئے موآب کے اُس شہر تک گیا جو اَرنو ن کی سرحد پر اُس کی حدُود کے اِنتہائی حِصّہ میں واقِع تھا۔
  • تب بلق نے بلعا م سے کہا کیا مَیں نے بڑی اُمّید کے ساتھ تُجھے نہیں بلوا بھیجا تھا؟ پِھر تُو میرے پاس کیوں نہ چلا آیا؟ کیا مَیں اِس قابِل نہیں کہ تُجھے عالی منصب پر مُمتاز کرُوں؟۔
  • بلعا م نے بلق کو جواب دِیا دیکھ مَیں تیرے پاس آ تو گیا ہُوں پر کیا میری اِتنی مجال ہے کہ مَیں کُچھ بولُوں؟ جو بات خُدا میرے مُنہ میں ڈالے گا وُہی مَیں کہُوں گا۔
  • اور بلعا م بلق کے ساتھ ساتھ چلا اور وہ قریَت حُصات میں پُہنچے۔
  • بلق نے بَیل اوربھیڑوں کی قُربانی گُذرانی اور بلعا م اور اُن اُمرا کے پاس جو اُس کے ساتھ تھے قُربانی کا گوشت بھیجا۔
  • دُوسرے دِن صُبح کو بلق بلعا م کو ساتھ لے کر اُسے بعل کے بُلند مقاموں پر لے گیا ۔ وہاں سے اُس نے دُور دُور کے اِسرائیلِیوں کو دیکھا۔
  • اور بلعا م نے بلق سے کہا کہ میرے لِئے یہاں سات مذبحے بنوا دے اور سات بچھڑے اور سات مینڈھے میرے لِئے یہاں تیّار کر رکھ۔
  • بلق نے بلعا م کے کہنے کے مُطابِق کِیا اور بلق اور بلعا م نے ہر مذبح پر ایک بچھڑا اور ایک مینڈھا چڑھایا۔
  • پِھر بلعا م نے بلق سے کہا تُو اپنی سوختنی قُربانی کے پاس کھڑا رہ اور مَیں جاتا ہُوں ۔ مُمکِن ہے کہ خُداوند مُجھ سے مُلاقات کرنے کو آئے ۔ سو جو کُچھ وہ مُجھ پر ظاہِر کرے گا مَیں تُجھے بتاؤُں گا اور وہ ایک برہنہ پہاڑی پر چلا گیا۔
  • اور خُدا بلعا م سے مِلا ۔ اُس نے اُس سے کہا مَیں نے سات مذبحے تیّار کِئے ہیں اور اُن پر ایک ایک بچھڑا اور ایک ایک مینڈھا چڑھایا ہے۔
  • تب خُداوند نے ایک بات بلعا م کے مُنہ میں ڈالی اور کہا کہ بلق کے پاس لَوٹ جا اور یُوں کہنا۔
  • سو وہ اُس کے پاس لَوٹ کر آیا اور کیا دیکھتا ہے کہ وہ اپنی سوختنی قُربانی کے پاس موآب کے سب اُمرا سمیت کھڑا ہے۔
  • تب اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا :- بلق نے مُجھے اَرام سے یعنی شاہِ موآب نے مشرِق کے پہاڑوں سے بُلوایا کہ آ جا اور میری خاطِر یعقُوب پر لَعنت کر۔ آ ۔ اِسرا ئیل کو پِھٹکار۔
  • مَیں اُس پر لَعنت کَیسے کرُوں جِس پر خُدا نے لَعنت نہیں کی؟ مَیں اُسے کَیسے پِھٹکاروں جِسے خُداوند نے نہیں پِھٹکارا ؟۔
  • چٹانوں کی چوٹی پر سے وہ مُجھے نظر آتے ہیں اور پہاڑوں پر سے مَیں اُن کو دیکھتا ہُوں ۔ دیکھ! یہ وہ قَوم ہے جو اکیلی بسی رہے گی ا ور دُوسری قَوموں کے ساتھ مِل کر اِس کا شُمار نہ ہو گا۔
  • یعقُوب کی گرد کے ذرّوں کو کَون گِن سکتا ہے اور بنی اِسرائیل کی چَوتھائی کو کَون شُمار کر سکتا ہے ؟ کاش میں صادِقوں کی مَوت مَروں ! اور میری عاقبت بھی اُن ہی کی مانِند ہو!۔
  • تب بلق نے بلعا م سے کہا یہ تُو نے مُجھ سے کیا کِیا؟ مَیں نے تُجھے بُلوایا تاکہ تُو میرے دُشمنوں پر لَعنت کرے اور تُو نے اُن کو برکت ہی برکت دی۔
  • اُس نے جواب دِیا اور کہا کیا مَیں اُسی بات کا خیال نہ کرُوں جو خُداوند میرے مُنہ میں ڈالے؟۔
  • پِھربلق نے اُس سے کہا اب میرے ساتھ دُوسری جگہ چل جہاں سے تُو اُن کو دیکھ بھی سکے گا ۔ وہ سب کے سب تو تُجھے نہیں دِکھائی دیں گے پر جو دُور دُور پڑے ہیں اُن کودیکھ لے گا ۔ پِھر تُو وہاں سے میری خاطِر اُن پر لَعنت کرنا۔
  • سو وہ اُسے پِسگہ کی چوٹی پر جہاں ضوفِیم کا مَیدان ہے لے گیا ۔ وہیں اُس نے سات مذبحے بنائے اور ہر مذبح پر ایک بچھڑا اور ایک مینڈھا چڑھایا۔
  • تب اُس نے بلق سے کہا کہ تُو یہاں اپنی سوختنی قُربانی کے پاس ٹھہرا رہ جبکہ مَیں اُدھر جا کر خُداوند سے مِل کر آؤں۔
  • اور خُداوند بلعا م سے مِلا اور اُس نے اُس کے مُنہ میں ایک بات ڈالی اور کہا بلق کے پاس لَوٹ جا اور یُوں کہنا۔
  • اور جب وہ اُس کے پاس لَوٹا تو کیا دیکھتا ہے کہ وہ اپنی سوختنی قُربانی کے پاس موآب کے اُمرا سمیت کھڑا ہے ۔ تب بلق نے اُس سے پُوچھا خُداوند نے کیا کہا ہے؟۔
  • تب اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا :- اُٹھ اَے بلق ! اور سُن۔ اَے صفور کے بیٹے! میری باتوں پر کان لگا۔
  • خُدا اِنسان نہیں کہ جُھوٹ بولے اور نہ وہ آدمزاد ہے کہ اپنا اِرادہ بدلے۔ کیا جو کُچھ اُس نے کہا اُسے نہ کرے؟ یا جو فرمایا ہے اُسے پُورا نہ کرے؟۔
  • دیکھ! مُجھے تو برکت دینے کا حُکم مِلا ہے اُس نے برکت دی ہے اور مَیں اُسے پلٹ نہیں سکتا۔
  • وہ یعقُوب میں بدی نہیں پاتا اور نہ اِسرا ئیل میں کوئی خرابی دیکھتا ہے۔ خُداوند اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہے اور بادشاہ کی سی للکار اُن لوگوں کے بِیچ میں ہے۔
  • خُدا اُن کو مِصر سے نِکال کر لِئے آ رہا ہے۔ اُن میں جنگلی سانڈ کی سی طاقت ہے۔
  • یعقُوب پر کوئی افسُون نہیں چلتا اور نہ اِسرائیل کے خِلاف فال کوئی چِیز ہے۔ بلکہ یعقُوب اور اِسرائیل کے حق میں اب یہ کہاجائے گا کہ خُدا نے کَیسے کَیسے کام کِئے!۔
  • دیکھ یہ گُروہ شیرنی کی طرح اُٹھتی ہے اور شیر کی مانِند تن کر کھڑی ہوتی ہے۔ وہ اب نہیں لیٹنے کی جب تک شِکار نہ کھا لے اور مقتُولوں کا خُون نہ پی لے۔
  • تب بلق نے بلعا م سے کہا نہ تو تُو اُن پر لَعنت ہی کر اور نہ اُن کو برکت ہی دے۔
  • بلعا م نے جواب دِیا اور بلق سے کہا کیا مَیں نے تُجھ سے نہیں کہا کہ جو کُچھ خُداوند کہے وُہی مُجھے کرنا پڑے گا؟۔
  • تب بلق نے بلعا م سے کہا اچھّا آ مَیں تُجھ کو ایک اَور جگہ لے جاؤُں شاید خُدا کو پسند آئے کہ تُو میری خاطِر وہاں سے اُن پر لَعنت کرے۔
  • تب بلق بلعا م کو فغور کی چوٹی پر جہاں سے یشِیمو ن نظر آتا ہے لے گیا۔
  • اور بلعا م نے بلق سے کہا کہ میرے لِئے یہاں سات مذبحے بنوا اور سات بَیل اور سات ہی مینڈھے میرے لِئے تیّار کر رکھ۔
  • چُنانچہ بلق نے جَیسا بلعا م نے کہا وَیسا ہی کِیا اور ہر مذبح پر ایک بَیل اور ایک مینڈھا چڑھایا۔
  • جب بلعا م نے دیکھا کہ خُداوند کو یِہی منظُور ہے کہ اِسرا ئیل کو برکت دے تو وہ پہلے کی طرح شگُون دیکھنے کو اِدھر اُدھر نہ گیا بلکہ بیابان کی طرف اپنا مُنہ کر لِیا۔
  • اور بلعا م نے نِگاہ کی اور دیکھا کہ بنی اِسرائیل اپنے اپنے قبِیلہ کی ترتِیب سے مُقِیم ہیں اور خُدا کی رُوح اُس پر نازِل ہُوئی۔
  • اور اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا :- بعور کا بیٹا بلعا م کہتا ہے یعنی وُہی شخص جِس کی آنکھیں بند تِھیں یہ کہتا ہے۔
  • بلکہ یہ اُسی کا کہنا ہے جو خُدا کی باتیں سُنتا ہے اور سِجدہ میں پڑا ہُؤا کُھلی آنکھوں سے قادِرِ مُطلق کی رویا دیکھتا ہے۔
  • اَے یعقُوب تیرے ڈیرے ۔ اَے اِسرا ئیل تیرے خَیمے کَیسے خُوشنما ہیں!۔
  • وہ اَیسے پَھیلے ہُوئے ہیں جَیسے وادیاں اور دریا کے کنارے باغ اور خُداوند کے لگائے ہُوئے عُود کے درخت اور ندِیوں کے کنارے دیودار کے درخت۔
  • اُس کے چرسوں سے پانی بہے گا اور سیراب کھیتوں میں اُس کا بِیج پڑے گا۔ اُس کا بادشاہ اَجاج سے بڑھ کر ہو گا اور اُس کی سلطنت کو عرُوج حاصِل ہو گا۔
  • خُدا اُسے مِصر سے نِکال کر لِئے آ رہا ہے۔ اُس میں جنگلی سانڈ کی سی طاقت ہے۔ وہ اُن قَوموں کو جو اُس کی دُشمن ہیں چٹ کرجائے گا اور اُن کی ہڈِّیوں کو توڑڈالے گا اور اُن کو اپنے تِیروں سے چھید چھید کر مارے گا۔
  • وہ دبک کر بَیٹھا ہے ۔ وہ شیر کی طرح بلکہ شیرنی کی مانِند لیٹ گیا ہے ۔ اب کَون اُسے چھیڑے؟ جو تُجھے برکت دے وہ مُبارک اور جو تُجھ پر لَعنت کرے وہ ملعُون ہو!۔
  • تب بلق کو بلعا م پر بڑا طَیش آیا اور وہ اپنے ہاتھ پِیٹنے لگا ۔ پِھر اُس نے بلعا م سے کہا مَیں نے تُجھے بُلایا کہ تُو میرے دُشمنوں پر لَعنت کرے لیکن تُو نے تِینوں بار اُن کو برکت ہی برکت دی۔
  • سو اب تُو اپنے مُلک کو بھاگ جا ۔ مَیں نے تو سوچا تھا کہ تُجھے عالی منصب پر مُمتاز کرُوں پر خُداوند نے تُجھے اَیسے اِعزاز سے محرُوم رکھّا۔
  • بلعا م نے بلق کو جواب دِیا کیا مَیں نے تیرے اُن ایلچِیوں سے بھی جِن کو تُو نے میرے پاس بھیجا تھا یہ نہیں کہہ دِیا تھا کہ۔
  • اگر بلق اپنا گھر چاندی اور سونے سے بھر کر مُجھے دے تَو بھی مَیں اپنی مرضی سے بھلا یا بُرا کرنے کی خاطِر خُداوند کے حُکم سے تجاوُز نہیں کر سکتا بلکہ جو کُچھ خُداوند کہے مَیں وُہی کہُوں گا؟۔
  • اور اب مَیں اپنی قَوم کے پاس لَوٹ کر جاتا ہُوں سو تُو آ ۔ مَیں تُجھے آگاہ کر دُوں کہ یہ لوگ تیری قَوم کے ساتھ آخِری دِنوں میں کیا کیا کریں گے۔
  • چُنانچہ اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:- بعور کا بیٹا بلعا م کہتا ہے یعنی وُہی شخص جِس کی آنکھیں بند تِھیں یہ کہتا ہے۔
  • بلکہ یہ اُسی کا کہنا ہے جو خُدا کی باتیں سُنتاہے اور حق تعالےٰ کا عِرفان رکھتا ہے اور سِجدہ میں پڑا ہُؤا کُھلی آنکھوں سے قادِرِ مُطلق کی رویا دیکھتا ہے۔
  • مَیں اُسے دیکُھوں گا تو سہی پر ابھی نہیں۔ وہ مُجھے نظر بھی آئے گا پر نزدِیک سے نہیں۔ یعقُو ب میں سے ایک سِتارہ نِکلے گا اور اِسرا ئیل میں سے ایک عصا اُٹھے گا ا ور موآب کی نواحی کو مار مار کر صاف کردے گا اور سب ہنگامہ کرنے والوں کو ہلاک کر ڈالے گا۔
  • اور اُس کے دُشمن ادُو م اورشعِیر دونوں اُس کے قبضہ میں ہوں گے اور اِسرا ئیل دِلاوری کرے گا۔
  • اور یعقُوب ہی کی نسل سے وہ فرمانروا اُٹھے گا جو شہر کے باقی ماندہ لوگوں کو نابُود کر ڈالے گا۔
  • پِھر اُس نے عَمالیق پر نظر کر کے اپنی یہ مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:- قَوموں میں پہلی قَوم عَمالیق کی تھی پر اُس کا انجام ہلاکت ہے۔
  • اور قینِیوں کی طرف نِگاہ کر کے یہ مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:- تیرا مسکن مضبُوط ہے اور تیرا آشیانہ بھی چٹان پر بنا ہُؤا ہے۔
  • تو بھی قِین خانہ خراب ہوگا یہاں تک کہ اَسُور تُجھے اسِیر کر کے لے جائے گا۔
  • اور اُس نے یہ مثل بھی شرُوع کی اور کہنے لگا:- ہائے افسوس! جب خُدا یہ کرے گا تو کَون جِیتا بچے گا؟۔
  • پر کِتّیم کے ساحِل سے جہاز آئیں گے اور وہ اَسُور اور عِبر دونوں کو دُکھ دیں گے۔ پِھر وہ بھی ہلاک ہو جائے گا۔
  • اِس کے بعد بلعا م اُٹھ کر روانہ ہُؤا اور اپنے مُلک کو لَوٹا اور بلق نے بھی اپنی راہ لی۔
  • اور اِسرائیلی شِطّیم میں رہتے تھے اور لوگوں نے موآبی عَورتوں کے ساتھ حرامکاری شرُوع کر دی۔
  • کیونکہ وہ عَورتیں اِن لوگوں کو اپنے دیوتاؤں کی قُربانیوں میں آنے کی دعوت دیتی تِھیں اور یہ لوگ جا کر کھاتے اور اُن کے دیوتاؤں کو سِجدہ کرتے تھے۔
  • یُوں اِسرائیلی بعل فغُور کو پُوجنے لگے ۔ تب خُداوند کا قہر بنی اِسرائیل پر بھڑکا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا قَوم کے سب سرداروں کو پکڑ کر خُداوند کے حضُور دُھوپ میں ٹانگ دے تاکہ خُداوند کا شدِید قہر اِسرا ئیل پر سے ٹل جائے۔
  • سو مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کے حاکِموں سے کہا کہ تُمہارے جو جو آدمی بعل فغُور کی پُوجا کرنے لگے ہیں اُن کو قتل کر ڈالو۔
  • اور جب بنی اِسرائیل کی جماعت خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر رو رہی تھی تو ایک اِسرائیلی مُوسیٰ اور تمام لوگوں کی آنکھوں کے سامنے ایک مِدیانی عَورت کو اپنے ساتھ اپنے بھائِیوں کے پاس لے آیا۔
  • جب فِینحا س بِن الِیعزر بِن ہارُون کاہِن نے یہ دیکھا تو اُس نے جماعت میں سے اُٹھ ہاتھ میں ایک برچھی لی۔
  • اور اُس مَرد کے پِیچھے جا کر خَیمہ کے اندر گُھسا اور اُس اِسرائیلی مَرد اور اُس عَورت دونوں کا پیٹ چھید دِیا ۔ تب بنی اِسرائیل میں سے وبا جاتی رہی۔
  • اور جِتنے اِس وبا سے مَرے اُن کا شُمار چَوبِیس ہزار تھا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • فِینحا س بِن الِیعزر بِن ہارُون کاہِن نے میرے قہر کو بنی اِسرائیل پر سے ہٹایا کیونکہ اُن کے بِیچ اُسے میرے لِئے غَیرت آئی ۔ اِسی لِئے مَیں نے بنی اِسرائیل کو اپنی غَیرت کے جوش میں نابُود نہیں کِیا۔
  • سو تُو کہہ دے کہ مَیں نے اُس سے اپنا صُلح کا عہد باندھا۔
  • اور وہ اُس کے لِئے اور اُس کے بعد اُس کی نسل کے لِئے کہانت کا دائِمی عہد ہو گا کیونکہ وہ اپنے خُدا کے لِئے غیرت مند ہُؤا اور اُس نے بنی اِسرائیل کے لِئے کفّارہ دِیا۔
  • اُس اِسرائیلی مَرد کا نام جو اُس مِدیانی عَورت کے ساتھ مارا گیا زِمر ی تھا جو سلُو کا بیٹا اور شمعُو ن کے قبِیلہ کے ایک آبائی خاندان کا سردار تھا۔
  • اور جو مِدیانی عَورت ماری گئی اُس کا نام کزبی تھا ۔ وہ صُور کی بیٹی تھی جو مِدیان میں ایک آبائی خاندان کے لوگوں کا سردار تھا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • مِدیانِیوں کو ستانا اور اُن کو مارنا۔
  • کیونکہ وہ تُم کو اپنے مکر کے دام میں پھنسا کر ستاتے ہیں جَیسا فغُور کے مُعاملہ میں ہُؤا اور کزبی کے مُعاملہ میں بھی ہُؤا جو مِدیا ن کے سردار کی بیٹی اور مِدیانِیوں کی بہن تھی اور فغُور ہی کے مُعاملہ میں وبا کے دِن ماری گئی۔
  • اور وبا کے بعد خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون کاہِن کے بیٹے الِیعزر سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل کی ساری جماعت میں بِیس برس اور اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے جِتنے اِسرائیلی جنگ کرنے کے قابِل ہیں اُن سبھوں کو اُن کے آبائی خاندانوں کے مُطابِق گِنو۔
  • چُنانچہ مُوسیٰ اور الِیعزر کاہِن نے موآب کے مَیدانوں میں جو یَردن کے کنارے کنارے یرِیحُو کے مُقابِل ہیں اُن لوگوں سے کہا۔
  • کہ بِیس برس اور اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے آدمِیوں کو وَیسے ہی گِن لو جَیسے خُداوند نے مُوسیٰ اور بنی اِسرائیل کو جب وہ مُلکِ مِصر سے نِکل آئے تھے حُکم کِیا تھا۔
  • رُوبن جو اِسرا ئیل کا پہلوٹھا تھا اُس کے بیٹے یہ ہیں یعنی حنُوک جِس سے حنُوکِیوں کا خاندان چلا اور فلُّو جِس سے فلُّوِیوں کا خاندان چلا۔
  • اور حصرو ن جِس سے حصرونیوں کا خاندان چلا اور کَرمی جِس سے کَرمِیوں کا خاندان چلا۔
  • یہ بنی رُوبن کے خاندان ہیں اور اِن میں سے جو گِنے گئے وہ تینتالِیس ہزار سات سَو تِیس تھے۔
  • اور فلُّو کا بیٹا الِیاب تھا۔
  • اور الِیاب کے بیٹے نمُوایل اور داتن اور اَبِیرا م تھے ۔ یہ وُہی داتن اور اَبِیرام ہیں جو جماعت کے چُنے ہُوئے تھے اور جب قورَح کے فرِیق نے خُداوند سے جھگڑا کِیا تو یہ بھی اُس فرِیق کے ساتھ مِل کر مُوسیٰ اور ہارُون سے جھگڑے۔
  • اور جب اُن ڈھائی سَو آدمِیوں کے آگ میں بھسم ہو جانے سے وہ فرِیق نابُود ہو گیا اُسی مَوقع پر زمِین نے مُنہ کھول کر قورَح سمیت اُن کو بھی نِگل لِیا تھا اور وہ سب عِبرت کا نِشان ٹھہرے۔
  • لیکن قورَح کے بیٹے نہیں مَرے تھے۔
  • اور شمعُو ن کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی نمُوایل جِس سے نمُوایلِیوں کا خاندان چلا اور یمِین جِس سے یمِینِیوں کا خاندان چلا اور یکِین جِس سے یکِینِیوں کا خاندان چلا۔
  • اور زارَح جِس سے زارحِیوں کا خاندان چلا اور ساؤُ ل جِس سے ساؤُلیوں کا خاندان چلا۔
  • سو بنی شمعُون کے خاندانوں میں سے بائِیس ہزار دو سَو آدمی گِنے گئے۔
  • اور جد کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی صفو ن جِس سے صفونِیوں کا خاندان چلا اور حَجّی جِس سے حَجّیوں کا خاندان چلا اور سُونی جِس سے سُونِیوں کا خاندان چلا۔
  • اور اُزنی جِس سے اُزنِیوں کا خاندان چلا اور عیر ی جِس سے عیرِیوں کا خاندان چلا۔
  • اور اُرود جِس سے اُرودِیوں کا خاندان چلا اور اَریلی جِس سے اَریلِیوں کا خاندان چلا۔
  • بنی جد کے یِہی گھرانے ہیں ۔ جو اِن میں سے گِنے گئے وہ چالِیس ہزار پانچ سَو تھے۔
  • یہُوداہ کے بیٹوں میں سے عیر اور اونان تو مُلکِ کنعا ن ہی میں مَر گئے۔
  • اور یہُودا ہ کے اَور بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی سیلہ جِس سے سیلانِیوں کا خاندان چلا اورفارص جِس سے فارصِیوں کا خاندان چلا اور زارَح جِس سے زارحِیوں کا خاندان چلا۔
  • فار ص کے بیٹے یہ ہیں یعنی حصرو ن جِس سے حصرونِیوں کا خاندان چلا اور حمُول جِس سے حمُولِیو ں کا خاندان چلا۔
  • یہ بنی یہُوداہ کے گھرانے ہیں ۔ اِن میں سے چِھہتّر ہزار پانچ سَو آدمی گِنے گئے۔
  • اور اِشکار کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی تولع جِس سے تولعِیوں کا خاندان چلا اور فُوّہ جِس سے فُوِّیوں کا خاندان چلا۔
  • یسُوب جِس سے یسُوبِیوں کاخاندان چلا ۔ سِمرو ن جِس سے سِمرونِیوں کا خاندان چلا۔
  • یہ بنی اِشکار کے گھرانے ہیں ۔ اِن میں سے جو گِنے گئے وہ چَونسٹھ ہزار تِین سَو تھے۔
  • اور زبُولُون کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی سرد جِس سے سردِیوں کا خاندان چلا ۔ ایلو ن جِس سے ایلونیوں کا خاندان چلا ۔ یَہلی ایل جِس سے یَہلی ایلِیوں کا خاندان چلا۔
  • یہ بنی زبُولُون کے گھرانے ہیں ۔ اِن میں سے ساٹھ ہزار پانچ سَو آدمی گِنے گئے۔
  • اور یُوسف کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی منسّی اور افرائِیم۔
  • اور منسّی کا بیٹا مکِیر تھا جِس سے مکِیرِیوں کا خاندان چلا اور مکِیر سے جِلعاد پَیدا ہُؤا جِس سے جِلعادِیوں کا خاندان چلا۔
  • اور جِلعاد کے بیٹے یہ ہیں یعنی اِیعزر جِس سے اِیعزِریوں کا خاندان چلا اور خلق جِس سے خلقِیوں کا خاندان چلا۔
  • اور اَسری ایل جِس سے اَسری ایلِیوں کا خاندان چلا ۔ اور سِکم جِس سے سِکمِیوں کا خاندان چلا۔
  • اور سمِید ع جِس سے سمِیدعیوں کا خاندان چلا اور حِفر جِس سے حِفریوں کا خاندان چلا۔
  • اور حِفر کے بیٹے صلافحاد کے ہاں کوئی بیٹا نہیں بلکہ بیٹِیاں ہی ہُوئِیں اور صلافحاد کی بیٹِیوں کے نام یہ ہیں ۔ مَحلاہ اور نُوعاہ اور حُجلاہ اور مِلکاہ اور تِرضاہ۔
  • یہ بنی منسّی کے گھرانے ہیں ۔ اِن میں سے جو گِنے گئے وہ باون ہزار سات سَو تھے۔
  • اور افرائِیم کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی سُوتلَح جِس سے سُوتلَحِیوں کا خاندان چلا اور بکر جِس سے بکریوں کا خاندان چلا اور تحن جِس سے تحنیوں کا خاندان چلا۔
  • اورسُوتلَح کا بیٹا عِیرا ن تھا جِس سے عِیرانیوں کا خاندان چلا۔
  • یہ بنی افرائِیم کے گھرانے ہیں ۔ اِن میں سے جو گِنے گئے وہ بتِّیس ہزار پانچ سَو تھے ۔ یُوسف کے بیٹوں کے خاندان یِہی ہیں۔
  • اور بنیمِین کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی بلَع جِس سے بلَعِیوں کا خاندان چلا اور اَشبیل جِس سے اَشبیلِیوں کا خاندان چلا اور اَخِیرا م جِس سے اَخِیرامِیوں کا خاندان چلا۔
  • اورسُوفام جِس سے سُوفامِیوں کا خاندان چلا اور حُوفام جِس سے حُوفامِیوں کا خاندان چلا۔
  • بلَع کے دو بیٹے تھے ۔ ایک اَرد جِس سے اَردِیوں کا خاندان چلا ۔ دُوسرا نعما ن جِس سے نعمانِیوں کا خاندان چلا۔
  • یہ بنی بنیمِین کے گھرانے ہیں ۔ اِن میں سے جو گِنے گئے وہ پینتالِیس ہزار چھ سَو تھے۔
  • اور دان کا بیٹا جِس سے اُس کا خاندان چلا سُوحام تھا ۔ اُس سے سُوحامِیوں کا خاندان چلا ۔ دانیوں کا خاندان یِہی تھا۔
  • سُوحامِیوں کے خاندان کے جو آدمی گِنے گئے وہ چَونسٹھ ہزار چار سَو تھے۔
  • اور آشر کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی یِمنہ جِس سے یِمنِیوں کا خاندان چلا اور اِسوی جِس سے اِسوِیوں کا خاندان چلا اور برِیعا ہ جِس سے برِیعاہِیوں کا خاندان چلا۔
  • بنی برِیعاہ یہ ہیں یعنی حبر جِس سے حبریوں کا خاندان چلا اور مَلکی ایل جِس سے مَلکی ایلِیوں کا خاندان چلا۔
  • اور آشر کی بیٹی کا نام سار ہ تھا۔
  • یہ بنی آشرکے گھرانے ہیں اور جو اِن میں سے گِنے گئے وہ ترِپن ہزار چار سَو تھے۔
  • اور نفتا لی کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی یَحصی ایل جِس سے یَحصی ایلِیوں کا خاندان چلا اور جُونی جِس سے جُونیوں کا خاندان چلا۔
  • اور یصر جِس سے یصرِیوں کا خاندان چلا اور سِلیم جِس سے سِلیمِیوں کا خاندان چلا۔
  • یہ بنی نفتالی کے گھرانے ہیں اور جِتنے اِن میں سے گِنے گئے وہ پینتالِیس ہزار چار سَو تھے۔
  • سو بنی اِسرائیل میں سے جِتنے گِنے گئے وہ سب مِلا کر چھ لاکھ ایک ہزار سات سَو تِیس تھے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • اِن ہی کو اِن کے ناموں کے شُمار کے مُوافِق وہ زمِین مِیراث کے طَور پر بانٹ دی جائے۔
  • جِس قبِیلہ میں زِیادہ آدمی ہوں اُسے زِیادہ حِصّہ مِلے اور جِس میں کم ہوں اُسے کم حِصّہ مِلے ۔ ہر قبِیلہ کی مِیراث اُس کے گِنے ہُوئے آدمِیوں کے شُمار پر موقُوف ہو۔
  • لیکن زمِین قُرعہ سے تقسِیم کی جائے ۔ وہ اپنے آبائی قبِیلوں کے ناموں کے مُطابِق مِیراث پائیں۔
  • اور خواہ زِیادہ آدمِیوں کا قبِیلہ ہو یا تھوڑوں کا قُرعہ سے اُن کی مِیراث تقسِیم کی جائے۔
  • اور جو لاوِیوں میں سے اپنے اپنے خاندان کے مُطابِق گِنے گئے وہ یہ ہیں یعنی جیرسَون سے جیرسَونِیوں کا گھرانا ۔ قہات سے قہاتیوں کا گھرانا ۔ مرار ی سے مراریوں کا گھرانا۔
  • اور یہ بھی لاوِیوں کے گھرانے ہیں یعنی لِبنی کا گھرانا حبرو ن کا گھرانا مَِحلی کا گھرانا اور مُوشی کا گھرانا اور قورح کا گھرانا اور قہات سے عَمرا م پَیدا ہُؤا۔
  • اور عَمرا م کی بیوی کا نام یُوکبِد تھا جو لاو ی کی بیٹی تھی اور مِصر میں لاوی کے ہاں پَیدا ہُوئی۔ اِسی کے ہارُون اور مُوسیٰ اور اُن کی بہن مریم عَمرا م سے پَیدا ہُوئے۔
  • اور ہارُون کے بیٹے یہ تھے ۔ ندب اور اَبِیہُو اور الِیعزر اور اِتمر۔
  • اور ندب اور اَبِیہُو تو اُسی وقت مَر گئے جب اُنہوں نے خُداوند کے حضُور اُوپری آگ گُذرانی تھی۔
  • سو اُن میں سے جِتنے ایک مہِینہ اور اُس سے اُوپر اُوپر کے نرِینہ فرزند گِنے گئے وہ تیئِیس ہزار تھے یہ بنی اِسرائیل کے ساتھ نہیں گِنے گئے کیونکہ اِن کو بنی اِسرائیل کے ساتھ مِیراث نہیں مِلی۔
  • سو مُوسیٰ اور الیِعزر کاہِن نے جِن بنی اِسرائیل کو موآب کے مَیدانوں میں جو یَرد ن کے کنارے کنارے یرِیحُو کے مُقابِل ہیں شُمار کِیا وہ یِہی ہیں۔
  • پر جِن اِسرائیلِیوں کو مُوسیٰ اور ہارُون کاہِن نے دشتِ سِینا میں گِنا تھا اُن میں سے ایک شخص بھی اِن میں نہ تھا۔
  • کیونکہ خُداوند نے اُن کے حق میں کہہ دِیا تھا کہ وہ یقیناً بیابان میں مَر جائیں گے ۔ چُنانچہ اُن میں سے سِوا یفُنّہ کے بیٹے کالِب اور نُون کے بیٹے یشُوع کے ایک بھی باقی نہیں بچا تھا۔
  • تب یُوسف کے بیٹے منسّی کی اَولاد کے گھرانوں میں سے صلافحاد بِن حِفر بِن جِلعاد بِن مکِیر بِن منسّی کی بیٹِیاں جِن کے نام مَحلاہ اور نُوعاہ اور حُجلاہ اور مِلکاہ اور تِرضاہ ہیں پاس آکر۔
  • خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر مُوسیٰ اور الیِعزر کاہِن اور امِیروں اور سب جماعت کے سامنے کھڑی ہُوئِیں اور کہنے لگِیں کہ۔
  • ہمارا باپ بیابان میں مَرا پر وہ اُن لوگوں میں شامِل نہ تھا جِنہوں نے قورَح کے فرِیق سے مِل کر خُداوند کے خِلاف سر اُٹھایا تھا بلکہ وہ اپنے گُناہ میں مَرا اور اُس کے کوئی بیٹا نہ تھا۔
  • سو بیٹا نہ ہونے کے سبب سے ہمارے باپ کا نام اُس کے گھرانے سے کیوں مِٹنے پائے؟ اِس لِئے ہم کو بھی ہمارے باپ کے بھائِیوں کے ساتھ حِصّہ دو۔
  • مُوسیٰ اُن کے مُعاملہ کو خُداوند کے حضُور لے گیا۔
  • خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • صلافحاد کی بیٹِیاں ٹِھیک کہتی ہیں ۔ تُو اُن کو اُن کے باپ کے بھائِیوں کے ساتھ ضرُور ہی مِیراث کا حِصّہ دینا یعنی اُن کو اُن کے باپ کی مِیراث مِلے۔
  • اور بنی اِسرائیل سے کہہ کہ اگر کوئی شخص مَر جائے اور اُس کا کوئی بیٹا نہ ہو تو اُس کی مِیراث اُس کی بیٹی کو دینا۔
  • اگر اُس کی کوئی بیٹی بھی نہ ہو تو اُس کے بھائِیوں کو اُس کی مِیراث دینا۔
  • اگر اُس کے بھائی بھی نہ ہوں تو تُم اُس کی مِیراث اُس کے باپ کے بھائِیوں کو دینا۔
  • اگر اُس کے باپ کا بھی کوئی بھائی نہ ہو تو جو شخص اُس کے گھرانے میں اُس کا سب سے قرِیبی رِشتہ دار ہو اُسے اُس کی مِیراث دینا ۔ وہ اُس کا وارِث ہو گا اور یہ حُکم بنی اِسرائیل کے لِئے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو فرمایاواجِبی فرض ہو گا۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تُو عبارِیم کے اِس پہاڑ پر چڑھ کر اُس مُلک کو جو مَیں نے بنی اِسرائیل کو عِنایت کِیا ہے دیکھ لے۔
  • اور جب تُو اُسے دیکھ لے گا تو تُو بھی اپنے لوگوں میں اپنے بھائی ہارُون کی طرح جا ملے گا۔
  • کیونکہ دشتِ صِین میں جب جماعت نے مُجھ سے جھگڑا کِیا تو برعکس اِس کے کہ وہاں پانی کے چشمہ پر تُم دونوں اُن کی آنکھوں کے سامنے میری تقدِیس کرتے تُم نے میرے حُکم سے سرکشی کی ۔ یہ وُہی مریبہ کا چشمہ ہے جو دشتِ صِین کے قادِس میں ہے۔
  • مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا کہ۔
  • خُداوند سارے بشر کی رُوحوں کا خُدا کِسی آدمی کو اِس جماعت پر مُقرّر کرے۔
  • جِس کی آمد و رفت اُن کے رُوبرُو ہو اوروہ اُن کو باہر لے جانے اور اندر لے آنے میں اُن کا راہبرہو تاکہ خُداوند کی جماعت اُن بھیڑوں کی مانِند نہ رہے جِن کا کوئی چرواہا نہیں۔
  • خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تُو نُون کے بیٹے یشُوع کو لے کر اُس پر اپنا ہاتھ رکھ کیونکہ اُس شخص میں رُوح ہے۔
  • اور اُسے الیِعزر کاہِن اور ساری جماعت کے آگے کھڑا کر کے اُن کی آنکھوں کے سامنے اُسے وصِیّت کر۔
  • اور اپنے رُعب داب سے اُسے بہرہ ور کر دے تاکہ بنی اِسرائیل کی ساری جماعت اُس کی فرمانبرداری کرے۔
  • وہ الِیعزر کاہِن کے آگے کھڑا ہُؤا کرے جو اُس کی جانِب سے خُداوند کے حضُور اُورِیم کا حُکم دریافت کِیا کرے گا ۔ اُسی کے کہنے سے وہ اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے لوگ نِکلا کریں اور اُسی کے کہنے سے لَوٹا بھی کریں۔
  • سو مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق عمل کِیا اور اُس نے یشُوع کو لے کر اُسے الِیعزر کاہِن اور ساری جماعت کے سامنے کھڑا کِیا۔
  • اور اُس نے اپنے ہاتھ اُس پر رکھّے اور جَیسا خُداوند نے اُس کو حُکم دِیا تھا اُسے وصِیّت کی۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ کہ میرا چڑھاوا یعنی میری وہ غِذا جو راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ہے تُم یاد کر کے میرے حضُور وقتِ مُعیّن پر گُذرانا کرنا۔
  • تُواُن سے کہہ دے کہ جو آتِشِین قُربانی تُم کو خُداوند کے حضُور گُذراننا ہے وہ یہ ہے کہ دو بے عَیب یکسالہ نر برّے ہر روز دائِمی سوختنی قُربانی کے لِئے چڑھایا کرو۔
  • ایک برّہ صُبح اور دُوسرا برّہ شام کو چڑھانا۔
  • اور ساتھ ہی اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں کُوٹ کر نِکالا ہُؤا تیل چَوتھائی ہِین کے برابر مِلا ہو نذر کی قُربانی کے طَور پر گُذراننا۔
  • یہ وُہی دائِمی سوختنی قُربانی ہے جو کوہِ سِینا پر مُقرّر کی گئی تاکہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ٹھہرے۔
  • اور ہِین کی چَوتھائی کے برابر مَے فی بر ّہ تپاون کے لِئے لانا ۔ مَقدِس ہی میں خُداوند کے حضُور مَے کا یہ تپاون چڑھانا۔
  • اور دُوسرے برّہ کو شام کے وقت چڑھانا اور اُس کے ساتھ بھی صُبح کی طرح وَیسی ہی نذر کی قُربانی اور تپاون ہو تاکہ یہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ٹھہرے۔
  • اور سبت کے روز دو بے عَیب یکسالہ نر برّ ے اور نذر کی قُربانی کے طَور پر اَیفہ کے پانچویں حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں تیل مِلا ہو تپاون کے ساتھ گُذراننا۔
  • دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کے تپاون کے علاوہ یہ ہر سبت کی سوختنی قُربانی ہے۔
  • اور اپنے مہِینوں کے شرُوع میں ہر ماہ دو بچھڑے اور ایک مینڈھا اور سات بے عَیب یکسالہ نر برّے سوختنی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور چڑھایا کرنا۔
  • اور اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں تیل مِلا ہو ہر بچھڑے کے ساتھ اور اَیفہ کے پانچویں حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں تیل مِلا ہو ہر مینڈھے کے ساتھ اور اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں تیل مِلا ہو۔
  • ہر برّہ کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر لانا تاکہ یہ راحت انگیز خُوشبُو کی سوختنی قُربانی یعنی خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی ٹھہرے۔
  • اور اِن کے ساتھ تپاون کے لِئے مَے فی بچھڑا نِصف ہِین کے برابر اور فی مینڈھا تِہائی ہِین کے برابر اور فی بر ّہ چَوتھائی ہِین کے برابر ہو ۔ یہ سال بھر کے ہر مہِینے کی سوختنی قُربانی ہے۔
  • اور اُس دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کے تپاون کے علاوہ ایک بکرا خطا کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانا جائے۔
  • اور پہلے مہِینے کی چودھوِیں تارِیخ کو خُداوند کی فَسح ہُؤا کرے۔
  • اور اُسی مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کو عِید ہو اور سات دِن تک بے خمِیری روٹی کھائی جائے۔
  • پہلے روز لوگوں کا مُقدّس مجمع ہو ۔ تُم اُس دِن کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔
  • بلکہ تُم آتِشِین قُربانی یعنی خُداوند کے حضُورسوختنی قُربانی کے طَور پر دو بچھڑے اور ایک مینڈھا اور سات یکسالہ نر برّے چڑھانا ۔ یہ سب کے سب بے عَیب ہوں۔
  • اور اُن کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر تیل مِلا ہُؤا مَیدہ فی بچھڑا اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر اور فی مینڈھا پانچویں حِصّہ کے برابر۔
  • اور ساتوں برّ وں میں سے ہر برّہ پِیچھے اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر گُذرانا کرنا۔
  • اور خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا ہو تاکہ اُس سے تُمہارے لِئے کفّارہ دِیا جائے۔
  • تُم صُبح کی سوختنی قُربانی کے علاوہ جو دائِمی سوختنی قُربانی ہے اِن کو بھی گُذراننا۔
  • اِسی طرح تُم ہر روز سات دِن تک آتِشِین قُربانی کی یہ غِذا چڑھانا تاکہ وہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو ٹھہرے ۔ روزمرّہ کی دائِمی سوختنی قُربانی اور تپاون کے علاوہ یہ بھی گُذرانا جائے۔
  • اور ساتویں دِن پِھر تُمہارا مُقدّس مجمع ہو ۔ اُس میں کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔
  • اور پہلے پَھلوں کے دِن جب تُم نئی نذر کی قُربانی ہفتوں کی عِید میں خُداوند کے حضُور گُذرانو تب بھی تُمہارا مُقدّس مجمع ہو ۔ اُس روز کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔
  • بلکہ تُم سوختنی قُربانی کے طَور پر دو بچھڑے ایک مینڈھا اور سات یکسالہ نر بّرے گُذراننا تاکہ یہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو ہو۔
  • اور اِن کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر تیل مِلا ہُؤا مَیدہ فی بچھڑا اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر اور فی مینڈھا پانچویں حِصّہ کے برابر۔
  • اور ساتوں برّوں میں سے ہر برّہ پِیچھے اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر ہو۔
  • اور ایک بکرا ہو تا کہ تُمہارے لِئے کفّارہ دِیا جائے۔
  • دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی کے علاوہ تُم اِن کو بھی گُذراننا ۔ یہ سب بے عَیب ہوں اور اِن کے تپاون ساتھ ہوں۔
  • اور ساتویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو تُمہارا مُقدّس مجمع ہو ۔ اُس میں کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا ۔ یہ تُمہارے لِئے نرسِنگے پُھونکنے کا دِن ہے۔
  • تُم سوختنی قُربانی کے طَور پر ایک بچھڑا ایک مینڈھا اور سات بے عَیب یکسالہ نر برّے چڑھانا تاکہ یہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو ٹھہرے۔
  • اور اِن کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر تیل مِلا ہُؤا مَیدہ فی بچھڑا اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر اور فی مینڈھا پانچویں حِصّہ کے برابر۔
  • اور ساتوں برّوں میں سے ہر برّہ پیچھے اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر ہو۔
  • اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو تاکہ تُمہارے واسطے کفّارہ دِیا جائے۔
  • نئے چاند کی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور اُن کے تپاونوں کے علاوہ جو اپنے اپنے آئِین کے مُطابِق گُذرانے جائیں گے یہ بھی راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور چڑھائے جائیں۔
  • پِھر اُسی ساتویں مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو تُمہارا مُقدّس مجمع ہو ۔ تُم اپنی اپنی جان کو دُکھ دینا اور کِسی طرح کا کام نہ کرنا۔
  • بلکہ سوختنی قُربانی کے طَور پر ایک بچھڑا ایک مینڈھا اور سات یکسالہ نر برّے خُداوند کے حضُور چڑھانا تاکہ یہ راحت انگیز خُوشبُو ٹھہرے یہ سب کے سب بے عَیب ہوں۔
  • اور اِن کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر تیل مِلا ہُؤا مَیدہ فی بچھڑا اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر اور فی مینڈھا پانچویں حِصّہ کے برابر۔
  • اور ساتوں برّوں میں سے ہر برّہ پِیچھے اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر ہو۔
  • اور خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا ہو ۔ یہ بھی اُس خطا کی قُربانی کے علاوہ جو کفّارہ کے لِئے ہے اور دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاونوں کے علاوہ چڑھائے جائیں۔
  • اور ساتویں مہِینے کی پندرھویں تارِیخ کو پِھر تُمہارا مُقدّس مجمع ہو ۔ اُس دِن تُم کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا اور سات دِن تک خُداوند کی خاطِر عِید منانا۔
  • اور تُم سوختنی قُربانی کے طَور پر تیرہ بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ یکسالہ نر برّے چڑھانا تاکہ یہ راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ٹھہرے ۔ یہ سب کے سب بے عَیب ہوں۔
  • اور اِن کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر تیرہ بچھڑوں میں سے ہر بچھڑے پِیچھے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر اور دونوں مینڈھوں میں سے ہر مینڈھے پِیچھے پانچویں حِصّہ کے برابر۔
  • اور چَودہ برّوں میں سے ہر برّہ پِیچھے اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر ہو۔
  • اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو ۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔
  • اور دُوسرے دِن بارہ بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ بے عَیب یکسالہ نر برّے چڑھانا۔
  • اور بچھڑوں اور مینڈھوں اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔
  • اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو ۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاونوں کے علاوہ چڑھائے جائیں۔
  • اور تِیسرے دِن گیارہ بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ یکسالہ بے عَیب نر برّے ہوں۔
  • اور بچھڑوں اور مینڈھوں اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔
  • اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو ۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔
  • اور چَوتھے دِن دس بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ یکسالہ بے عَیب نر برّے ہوں۔
  • اور بچھڑوں اور مینڈھوں اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔
  • اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو ۔ یہ سب دائمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔
  • اور پانچویں دِن نَو بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ یکسالہ بے عَیب نر برّے ہوں۔
  • اور بچھڑوں اور مینڈھوں اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔
  • اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو ۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔
  • اور چھٹے دِن آٹھ بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ یکسالہ بے عَیب نر برّے ہوں۔
  • اور بچھڑوں اور مینڈھوں اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔
  • اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو ۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔
  • اور ساتویں دِن سات بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ یکسالہ بے عَیب نر برّے ہوں۔
  • اور بچھڑوں اور مینڈھوں اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔
  • اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو ۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔
  • اور آٹھویں دِن تُمہارا مُقدّس مجمع ہو ۔ تُم اُس دِن کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔
  • بلکہ تُم ایک بچھڑا ایک مینڈھا اور سات یکسالہ بے عَیب نر برّے سوختنی قُربانی کے طَور پر چڑھانا تاکہ وہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ٹھہرے۔
  • اور بچھڑے اور مینڈھے اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔
  • اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔
  • تُم اپنی مُقرّرہ عِیدوں میں اپنی مَنّتوں اور رضا کی قُربانیوں کے علاوہ یِہی سوختنی قُربانیاں اور نذر کی قُربانیاں اور تپاون اور سلامتی کی قُربانیاں گُذراننا۔
  • اور جو کُچھ خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا وہ سب مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کو بتا دِیا۔
  • اور مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کے قبِیلوں کے سرداروں سے کہا کہ جِس بات کا خُداوند نے حُکم دِیا ہے وہ یہ ہے کہ۔
  • جب کوئی مَرد خُداوند کی مَنّت مانے یا قَسم کھا کر اپنے اُوپر کوئی خاص فرض ٹھہرائے تو وہ اپنے عہد کو نہ توڑے بلکہ جو کُچھ اُس کے مُنہ سے نِکلا ہے اُسے پُورا کرے۔
  • اور اگر کوئی عَورت خُداوند کی مَنّت مانے اور اپنی نَوجوانی کے دِنوں میں اپنے باپ کے گھر ہوتے ہُوئے اپنے اُوپر کوئی فرض ٹھہرائے۔
  • اور اُس کا باپ اُس کی مَنّت اور اُس کے فرض کا حال جو اُس نے اپنے اُوپر ٹھہرایا ہے سُن کر چُپ ہو رہے تو وہ سب مَنّتیں اور سب فرض جو اُس عَورت نے اپنے اُوپر ٹھہرائے ہیں قائِم رہیں گے۔
  • لیکن اگر اُس کا باپ جِس دِن یہ سُنے اُسی دِن اُسے منع کرے تو اُس کی کوئی مَنّت یا کوئی فرض جو اُس نے اپنے اُوپر ٹھہرایا ہے قائِم نہیں رہے گا اور خُداوند اُس عَورت کو معذُور رکھّے گا کیونکہ اُس کے باپ نے اُسے اِجازت نہیں دی۔
  • اور اگر کِسی آدمی سے اُس کی نِسبت ہو جائے حالانکہ اُس کی مَنّتیں یا مُنہ کی نِکلی ہُوئی بات جو اُس نے اپنے اُوپر فرض ٹھہرائی ہے اب تک پُوری نہ ہُوئی ہو۔
  • اور اُس کا آدمی یہ حال سُن کر اُس دِن اُس سے کُچھ نہ کہے تو اُس کی مَنّتیں قائِم رہیں گی اور جو باتیں اُس نے اپنے اُوپر فرض ٹھہرائی ہیں وہ بھی قائِم رہیں گی۔
  • لیکن اگر اُس کا آدمی جِس دِن یہ سب سُنے اُسی دِن اُسے منع کرے تو اُس نے گویا اُس عَورت کی مَنّت کو اور اُس کے مُنہ کی نِکلی ہُوئی بات کو جو اُس نے اپنے اُوپر فرض ٹھہرائی تھی توڑ دِیا اور خُداوند اُس عَورت کو معذُور رکھّے گا۔
  • پر بیوہ اور مُطلّقہ کی مَنّتیں اور فرض ٹھہرائی ہُوئی باتیں قائِم رہیں گی۔
  • اور اگر اُس نے اپنے شَوہر کے گھر ہوتے ہُوئے کُچھ مَنّت مانی یا قَسم کھا کر اپنے اُوپر کوئی فرض ٹھہرایا ہو۔
  • اور اُس کا شَوہر یہ حال سُن کر خاموش رہا ہو اور اُسے منع نہ کِیا ہو تو اُس کی مَنّتیں اور سب فرض جو اُس نے اپنے اُوپر ٹھہرائے قائِم رہیں گے۔
  • پر اگر اُس کے شَوہر نے جِس دِن یہ سب سُنا اُسی دِن اُسے باطِل ٹھہرایا ہو تو جو کُچھ اُس عَورت کے مُنہ سے اُس کی مَنّتوں اور ٹھہرائے ہُوئے فرض کے بارے میں نِکلا ہے وہ قائِم نہیں رہے گا ۔ اُس کے شَوہر نے اُن کو توڑ ڈالا ہے اور خُداوند اُس عَورت کو معذُور رکھّے گا۔
  • اُس کی ہر مَنّت کو اور اپنی جان کو دُکھ دینے کی ہر قَسم کو اُس کا شَوہر چاہے تو قائِم رکھّے یا اگر چاہے تو باطِل ٹھہرائے۔
  • پر اگر اُس کا شَوہر روز بروز خاموش ہی رہے تو وہ گویا اُس کی سب مَنّتوں اور ٹھہرائے ہُوئے فرضوں کو قائِم کر دیتا ہے ۔ اُس نے اُن کو قائِم یُوں کِیا کہ جِس دِن سے سب سُنا وہ خاموش ہی رہا۔
  • پر اگر وہ اُن کو سُن کر بعد میں اُن کو باطِل ٹھہرائے تو وہ اُس عَورت کا گُناہ اُٹھائے گا۔
  • شَوہر اور بِیوی کے درمیان اور باپ بیٹی کے درمِیان جب بیٹی نَوجوانی کے ایّام میں باپ کے گھر ہو اِن ہی آئِین کا حُکم خُداوند نے مُوسیٰ کو دِیا۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
  • مِدیانِیوں سے بنی اِسرائیل کا اِنتِقام لے ۔ اِس کے بعد تُو اپنے لوگوں میں جا مِلے گا۔
  • تب مُوسیٰ نے لوگوں سے کہا اپنے میں سے جنگ کے لِئے آدمِیوں کو مُسلّح کرو تاکہ وہ مِدیانِیوں پر حملہ کریں اور مِدیانِیوں سے خُداوند کا اِنتِقام لیں۔
  • اور اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں میں سے فی قبِیلہ ایک ہزار آدمی لے کر جنگ کے لِئے بھیجنا۔
  • سو ہزاروں ہزار بنی اِسرائیل میں سے فی قبِیلہ ایک ہزار کے حِساب سے بارہ ہزار مُسلّح آدمی جنگ کے لِئے چُنے گئے۔
  • یُوں مُوسیٰ نے ہر قبِیلہ سے ایک ہزار آدمِیوں کو جنگ کے لِئے بھیجا اور الِیعزر کاہِن کے بیٹے فِینحا س کو بھی جنگ پر روانہ کِیا اور مَقدِس کے ظُروف اور بُلند آواز کے نرسِنگے اُس کے ساتھ کر دِئے۔
  • اور جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا اُس کے مُطابِق اُنہوں نے مِدیانِیوں سے جنگ کی اور سب مَردوں کو قتل کِیا۔
  • اور اُنہوں نے اُن مقتُولوں کے سِوا عوّی اور رقم اور صُور اور حور اور ربع کو بھی جو مِدیان کے پانچ بادشاہ تھے جان سے مارا اور بعور کے بیٹے بلعا م کو بھی تلوار سے قتل کِیا۔
  • اور بنی اِسرائیل نے مِدیا ن کی عَورتوں اور اُن کے بچّوں کو اسِیرکِیا اور اُن کے چَوپائے اور بھیڑ بکرِیاں اور مال و اسباب سب کُچھ لُوٹ لِیا۔
  • اور اُن کی سکُونت گاہوں کے سب شہروں کو جِن میں وہ رہتے تھے اور اُن کی سب چھاؤنیوں کو آگ سے پُھونک دِیا۔
  • اور اُنہوں نے سارا مالِ غنِیمت اور سب اسِیر کیا اِنسان اور کیا حَیوان ساتھ لِئے۔
  • اور اُن اسِیروں اور مالِ غنِیمت کو مُوسیٰ اور الیِعزر کاہِن اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے پاس اُس لشکرگاہ میں لے آئے جو یِریحُو کے مُقابِل یَردن کے کنارے کنارے موآب کے مَیدانوں میں تھی۔
  • تب مُوسیٰ اور الیِعزر کاہِن اور جماعت کے سب سردار اُن کے اِستِقبال کے لِئے لشکرگاہ کے باہر گئے۔
  • اور مُوسیٰ اُن فوجی سرداروں پر جو ہزاروں اور سَیکڑوں کے سردار تھے اور جنگ سے لَوٹے تھے جھلاّیا۔
  • اور اُن سے کہنے لگا کیا تُم نے سب عَورتیں جِیتی بچا رکھّی ہیں؟۔
  • دیکھو اِن ہی نے بلعا م کی صلاح سے فغُور کے مُعاملہ میں بنی اِسرائیل سے خُداوند کی حُکم عدُولی کرائی اور یُوں خُداوند کی جماعت میں وبا پَھیلی۔
  • اِس لِئے اِن بچّوں میں جِتنے لڑکے ہیں سب کو مار ڈالو اور جِتنی عَورتیں مَرد کا مُنہ دیکھ چُکی ہیں اُن کو قتل کر ڈالو۔
  • لیکن اُن لڑکِیوں کو جو مَرد سے واقِف نہیں اور اچُھوتی ہیں اپنے لِئے زِندہ رکھّو۔
  • اور تُم سات دِن تک لشکرگاہ کے باہر ہی ڈیرے ڈالے پڑے رہو اور تُم میں سے جِتنوں نے کِسی آدمی کو جان سے مارا ہو اور جِتنوں نے کِسی مقتُول کو چُھؤا ہو وہ سب اپنے آپ کو اور اپنے قَیدیوں کو تِیسرے دِن اور ساتویں دِن پاک کریں۔
  • تُم اپنے سب کپڑوں اور چمڑے کی سب چِیزوں کو اور بکری کے بالوں کی بُنی ہُوئی چِیزوں کو اور لکڑی کے سب برتنوں کو پاک کرنا۔
  • اور الِیعزر کاہِن نے اُن سِپاہِیوں سے جو جنگ پر گئے تھے کہا کہ شرِیعت کا وہ آئِین جِس کا حُکم خُداوند نے مُوسیٰ کو دِیا یِہی ہے کہ۔
  • سونا اور چاندی اور پِیتل اور لوہا اور رانگا اور سِیسا۔
  • غرض جو کُچھ آگ میں ٹھہر سکے وہ سب تُم آگ میں ڈالنا ۔ تب وہ صاف ہو گا تَو بھی ناپاکی دُور کرنے کے پانی سے اُسے پاک کرنا پڑے گا اور جو کُچھ آگ میں نہ ٹھہر سکے اُسے تُم پانی میں ڈالنا۔
  • اور تُم ساتویں دِن اپنے کپڑے دھونا تب تُم پاک ٹھہرو گے ۔ اِس کے بعد لشکرگاہ میں داخِل ہونا۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • الیِعزر کاہِن اور جماعت کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو ساتھ لے کر تُو اُن آدمِیوں اور جانوروں کو شُمار کر جو لُوٹ میں آئے ہیں۔
  • اور لُوٹ کے اِس مال کو دو حِصّوں میں تقسِیم کر کے ایک حِصّہ اُن جنگی مَردوں کو دے جو لڑائی میں گئے تھے اور دُوسرا حِصّہ جماعت کو دے۔
  • اور اُن جنگی مَردوں سے جو لڑائی میں گئے تھے خُداوند کے لِئے خواہ آدمی ہوں یا گائے بَیل یا گدھے یا بھیڑ بکرِیاں ہر پانچ سَو پِیچھے ایک کو حِصّہ کے طَور پر لے۔
  • اِن ہی کے نِصف میں سے اِس حِصّہ کو لے کر الیِعزر کاہِن کو دینا تاکہ یہ خُداوند کے حضُور اُٹھانے کی قُربانی ٹھہرے۔
  • اور بنی اِسرائیل کے نِصف میں سے خواہ آدمی ہوں یا گائے بَیل یا گدھے یا بھیڑ بکریاں یعنی سب قِسم کے چَوپایوں میں سے پچاس پچاس پیچھے ایک ایک کو لے کر لاوِیوں کو دینا جو خُداوند کے مسکن کی مُحافظت کرتے ہیں۔
  • چُنانچہ مُوسیٰ اور الِیعزر کاہِن نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تھا وَیسا ہی کِیا۔
  • اور جو کُچھ مالِ غنِیمت جنگی مَردوں کے ہاتھ آیا تھا اُسے چھوڑ کر لُوٹ کے مال میں چھ لاکھ پچھتّر ہزار بھیڑ بکرِیاں تِھیں۔
  • اور بہتّر ہزار گائے بَیل۔
  • اور اِکسٹھ ہزار گدھے۔
  • اور نُفُوسِ اِنسانی میں سے بتِّیس ہزار اَیسی عَورتیں جو مَرد سے ناواقِف اور اچُھوتی تِھیں۔
  • اور لُوٹ کے مال کے اُس نِصف میں جو جنگی مَردوں کا حِصّہ تھا تِین لاکھ سَینتِیس ہزار پانچ سَو بھیڑ بکرِیاں تِھیں۔
  • جِن میں سے چھ سَو پچھتّر بھیڑ بکرِیاں خُداوند کے حِصّہ کے لِئے تِھیں۔
  • اور چھتِّیس ہزار گائے بَیل تھے جِن میں سے بہتّر خُداوند کے حِصّہ کے تھے۔
  • اور تِیس ہزار پانچ سَو گدھے تھے جِن میں سے اِکسٹھ گدھے خُداوند کے حِصّہ کے تھے۔
  • اور نُفُوسِ اِنسانی کا شُمار سولہ ہزار تھا جِن میں سے بتِّیس جانیں خُداوند کے حِصّہ کی تِھیں۔
  • سو مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُوافِق اُس حِصّہ کو جو خُداوند کی اُٹھانے کی قُربانی تھی الیِعزر کاہِن کو دِیا۔
  • اب رہا بنی اِسرائیل کا نِصف حِصّہ جِسے مُوسیٰ نے جنگی مَردوں کے حِصّہ سے الگ رکھّا تھا۔
  • سو اِس نِصف میں بھی جو جماعت کو دِیا گیا تِین لاکھ سَینتِیس ہزار پانچ سَو بھیڑ بکرِیاں تِھیں۔
  • اور چھتِّیس ہزارگائے بَیل۔
  • اور تِیس ہزار پانچ سَو گدھے۔
  • اور سولہ ہزار نُفُوسِ اِنسانی۔
  • اور بنی اِسرائیل کے اِس نِصف میں سے مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُوافِق کِیا اِنسان اور کیا حَیوان ہر پچاس پِیچھے ایک کو لے کر لاوِیوں کو دِیا جو خُداوند کے مسکن کی مُحافظت کرتے تھے۔
  • تب وہ فوجی سردار جو ہزاروں اور سَیکڑوں سِپاہِیوں کے سردار تھے مُوسیٰ کے پاس آکر۔
  • اُس سے کہنے لگے کہ تیرے خادِموں نے اُن سب جنگی مَردوں کو جو ہمارے ماتحت ہیں گِنا اور اُن میں سے ایک جوان بھی کم نہ ہُؤا۔
  • سو ہم میں سے جو کُچھ جِس کے ہاتھ لگا یعنی سونے کے زیور اور پازیب اور کنگن اور انگُوٹِھیاں اور مُندرے اور بازُوبند یہ سب ہم خُداوند کے ہدیہ کے طَور پر لے آئے ہیں تاکہ ہماری جانوں کے لِئے خُداوند کے حضُور کفّارہ دِیا جائے۔
  • چُنانچہ مُوسیٰ اور الِیعزر کاہِن نے اُن سے یہ سب سونے کے گھڑے ہُوئے زیور لے لِئے۔
  • اور اُس ہدیہ کا سارا سونا جو ہزاروں اور سَیکڑوں کے سرداروں نے خُداوند کے حضُور گُذرانا وہ سولہ ہزار سات سَو پچاس مِثقال تھا۔
  • کیونکہ جنگی مَردوں میں سے ہر ایک کُچھ نہ کُچھ لُوٹ کر لے آیا تھا۔
  • سو مُوسیٰ اور الیِعزر کاہِن اُس سونے کو جو اُنہوں نے ہزاروں اورسَیکڑوںکے سرداروں سے لِیا تھا خَیمۂِ اِجتماع میں لائے تاکہ وہ خُداوند کے حضُور بنی اِسرائیل کی یادگار ٹھہرے۔
  • اور بنی رُوبن اور بنی جد کے پاس چَوپایوں کے بُہت بڑے بڑے غول تھے ۔ سو جب اُنہوں نے یَعزیر اور جِلعاد کے مُلکوں کو دیکھا کہ یہ مقام چَوپایوں کے لِئے نِہایت اچھّے ہیں۔
  • تو اُنہوں نے جا کر مُوسیٰ اور الیِعزر کاہِن اور جماعت کے سرداروں سے کہا کہ۔
  • عَطارات اور دِیبون اور یَعزیر اور نِمر ہ اور حسبو ن اور الیعا لی اورشبام اور نبُو اور بعُو ن۔
  • یعنی وہ مُلک جِس پر خُداوند نے اِسرا ئیل کی جماعت کو فتح دِلائی ہے چَوپایوں کے لِئے نِہایت اچھّا ہے اور تیرے خادِموں کے پاس چَوپائے ہیں۔
  • سو اگر ہم پر تیرے کرم کی نظر ہے تو اِسی مُلک کو اپنے خادِموں کی مِیراث کر دے اور ہم کو یَردن پار نہ لے جا۔
  • مُوسیٰ نے بنی رُوبن اور بنی جدسے کہا کیا تُمہارے بھائی لڑائی میں جائیں اور تُم یہِیں بَیٹھے رہو؟۔
  • تُم کیوں بنی اِسرائیل کو پار اُتر کر اُس مُلک میں جانے سے جو خُداوند نے اُن کو دِیا ہے بے دِل کرتے ہو؟۔
  • تُمہارے باپ دادا نے بھی جب مَیں نے اُن کو قادِس بَرنِیعَ سے بھیجا کہ مُلک کا حال دریافت کریں تو اَیسا ہی کِیا تھا۔
  • کیونکہ جب وہ وادیِ اِسکال میں پُہنچے اور اُس مُلک کو دیکھا تو اُنہوں نے بنی اِسرائیل کو بے دِل کر دِیا تاکہ وہ اُس مُلک میں جو خُداوند نے اُن کو عِنایت کِیا نہ جائیں۔
  • اور اُسی دِن خُداوند کا غضب بھڑکا اور اُس نے قَسم کھا کر کہا کہ۔
  • اُن لوگوں میں سے جو مِصر سے نِکل کر آئے ہیں بِیس برس اور اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا کوئی شخص اُس مُلک کو نہیں دیکھنے پائے گا جِس کے دینے کی قَسم میں نے ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُوب سے کھائی کیونکہ اُنہوں نے میری پُوری پَیروی نہیں کی۔
  • مگر یفُنّہ قنِزّی کا بیٹا کالِب اور نُون کا بیٹا یشُوع اُسے دیکھیں گے کیونکہ اُنہوں نے خُداوند کی پُوری پَیروی کی ہے۔
  • سو خُداوند کا قہر اِسرا ئیل پر بھڑکا اور اُس نے اُن کو بیابان میں چالِیس برس تک آوارہ پِھرایا جب تک کہ اُس پُشت کے سب لوگ جِنہوں نے خُداوند کے رُوبرُو گُناہ کِیا تھا نابُود نہ ہو گئے۔
  • اور دیکھو تُم جو گُنہگاروں کی نسل ہو اب اپنے باپ دادا کی جگہ اُٹھے ہو تاکہ خُداوند کے قہرِ شدِید کو اِسرائیلِیوں پر زِیادہ کراؤ۔
  • کیونکہ اگر تُم اُس کی پَیروی سے پِھر جاؤ تو وہ اُن کو پِھر بیابان میں چھوڑ دے گا اور تُم اِن سب لوگوں کو ہلاک کراؤ گے۔
  • تب وہ اُس کے نزدِیک آ کر کہنے لگے کہ ہم اپنے چَوپایوں کے لِئے یہاں بھیڑسالے اور اپنے بال بچّوں کے لِئے شہر بنائیں گے۔
  • پر ہم خُود ہتھیار باندھے ہُوئے تیّار رہیں گے کہ بنی اِسرائیل کے آگے آگے چلیں جب تک کہ اُن کو اُن کی جگہ تک نہ پُہنچا دیں اور ہمارے بال بچّے اِس مُلک کے باشِندوں کے سبب سے فصِیل دار شہروں میں رہیں گے۔
  • اور ہم اپنے گھروں کو پِھر واپس نہیں آئیں گے جب تک بنی اِسرائیل کا ایک ایک آدمی اپنی مِیراث کا مالِک نہ ہو جائے۔
  • اور ہم اُن میں شامِل ہو کر یَردن کے اُس پار یا اُس سے آگے مِیراث نہ لیں گے کیونکہ ہماری مِیراث یَردن کے اِس پار مشرِق کی طرف ہم کو مِل گئی۔
  • مُوسیٰ نے اُن سے کہا اگر تُم یہ کام کرو اور خُداوند کے حضُور مُسلّح ہو کر لڑنے جاؤ۔
  • اور تُمہارے ہتھیاربند جوان خُداوند کے حضُور یَردن پار جائیں جب تک کہ خُداوند اپنے دُشمنوں کو اپنے سامنے سے دفع نہ کرے۔
  • اور وہ مُلک خُداوند کے حضُور قبضہ میں نہ آ جائے تو اِس کے بعد تُم واپس آؤ ۔ پِھر تُم خُداوند کے حضُور اور اِسرا ئیل کے آگے بے گُناہ ٹھہرو گے اور یہ مُلک خُداوند کے حضُور تُمہاری مِلکِیّت ہو جائے گا۔
  • لیکن اگر تُم اَیسا نہ کرو تو تُم خُداوند کے گُنہگار ٹھہرو گے اور یہ جان لو کہ تُمہارا گُناہ تُم کو پکڑے گا۔
  • سو تُم اپنے بال بچّوں کے لِئے شہر اور اپنی بھیڑ بکرِیوں کے لِئے بھیڑسالے بناؤ ۔ جو تُمہارے مُنہ سے نِکلا ہے وُہی کرو۔
  • تب بنی جداور بنی رُوبن نے مُوسیٰ سے کہا کہ تیرے خادِم جَیسا ہمارے مالِک کا حُکم ہے وَیسا ہی کریں گے۔
  • ہمارے بال بچّے ہماری بِیویاں ہماری بھیڑ بکرِیاں اور ہمارے سب چَوپائے جِلعاد کے شہروں میں رہیں گے۔
  • پر ہم جو تیرے خادِم ہیں سو ہمارا ایک ایک مُسلّح جوان خُداوند کے حضُور لڑنے کو پار جائے گا جَیسا ہمارا مالِک کہتا ہے۔
  • تب مُوسیٰ نے اُن کے بارے میں الیِعزر کاہِن اور نُون کے بیٹے یشُوع اور اِسرائیلی قبائِل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو وصِیّت کی۔
  • اور اُن سے یہ کہا کہ اگر بنی جد اور بنی رُوبن کا ایک ایک مَرد خُداوند کے حضُور تُمہارے ساتھ یَردن کے پار مُسلّح ہو کر لڑائی میں جائے اور اُس مُلک پر تُمہارا قبضہ ہو جائے تو تُم جِلعاد کا مُلک اُن کی مِیراث کر دینا۔
  • پر اگر وہ ہتھیار باندھ کر تُمہارے ساتھ پار نہ جائیں تو اُن کو بھی مُلکِ کنعا ن ہی میں تُمہارے بِیچ مِیراث مِلے۔
  • تب بنی جدّ اور بنی رُوبن نے جواب دِیا کہ جَیسا خُداوند نے تیرے خادِموں کو حُکم دِیا ہے ہم وَیسا ہی کریں گے۔
  • ہم ہتھیار باندھ کر خُداوند کے حضُور اُس پار مُلکِ کنعا ن کو جائیں گے پر یَردن کے اِس پار ہی ہماری مِیراث رہے۔
  • تب مُوسیٰ نے امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن کی مملکت اور بسن کے بادشاہ عوج کی مملکت کو یعنی اُن کے مُلکوں کو اور شہروں کو جو اُن اطراف میں تھے اور اُس ساری نواحی کے شہروں کو بنی جد اور بنی رُوبن اور منسّی بِن یُوسف کے آدھے قبِیلہ کو دے دِیا۔
  • تب بنی جدنے دِیبو ن اور عَطارا ت اور عَروعیر۔
  • اور عَطرات شوفان اور یَعزیر اور یُگبِہا۔
  • اور بَیت نِمر ہ اور بَیت ہار ن فصِیل دار شہر اور بھیڑسالے بنائے۔
  • اور بنی رُوبن نے حسبو ن اور الیِعا لی اور قَرِیَتا ئِم۔
  • اور نبُو اور بعل معُون کے نام بدل کراُن کو اور شِبماہ کو بنایا اور اُنہوں نے اپنے بنائے ہُوئے شہروں کے دُوسرے نام رکھّے۔
  • اور منسّی کے بیٹے مکِیر کی نسل کے لوگوں نے جا کر جِلعاد کو لے لِیا اور امورِیوں کو جو وہاں بسے ہُوئے تھے نِکال دِیا۔
  • تب مُوسیٰ نے جِلعاد مکِیر بِن منسّی کو دے دِیا ۔ سو اُس کی نسل کے لوگ وہاں سکُونت کرنے لگے۔
  • اور منسّی کے بیٹے یائِیر نے اُس نواحی کی بستِیوں کو جا کر لے لِیا اور اُن کا نام حوّوت یائِیر رکھّا۔
  • اور نُوبح نے قنات اور اُس کے دیہات کو اپنے تصرُّف میں کر لِیا اور اپنے ہی نام پر اُس کا بھی نام نُوبَح رکھّا۔
  • جب بنی اِسرائیل مُوسیٰ اور ہارُون کے ماتحت دَل باندھے ہُوئے مُلکِ مِصر سے نِکل کر چلے تو ذَیل کی منزِلوں پر اُنہوں نے قیام کِیا۔
  • اور مُوسیٰ نے اُن کے سفر کا حال اُن کی منزِلوں کے مُطابِق خُداوند کے حُکم سے قلمبند کِیا ۔ سو اُن کے سفر کی منزِلیں یہ ہیں۔
  • پہلے مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کو اُنہوں نے رعمسِیس سے کُوچ کِیا ۔ فَسح کے دُوسرے دِن سب بنی اِسرائیل کے لوگ سب مِصرِیوں کی آنکھوں کے سامنے بڑے فخر سے روانہ ہُوئے۔
  • اُس وقت مِصری اپنے پہلوٹھوں کو جِن کو خُداوند نے مارا تھا دفن کر رہے تھے ۔ خُداوند نے اُن کے دیوتاؤں کو بھی سزا دی تھی۔
  • سو بنی اِسرائیل نے رعمسِیس سے کُوچ کر کے سُکّات میں ڈیرے ڈالے۔
  • اور سُکّات سے کُوچ کر کے ایتام میں جو بیابان سے مِلا ہُؤا ہے مُقِیم ہُوئے۔
  • پِھر ایتام سے کُوچ کر کے فی ہخِیروت کو جو بعل صفون کے مُقابِل ہے مُڑ گئے اور مِجدا ل کے سامنے ڈیرے ڈالے۔
  • پِھر اُنہوں نے فی ہخِیروت کے سامنے سے کُوچ کِیا اور سمُندر کے بِیچ سے گُذر کر بیابان میں داخِل ہُوئے اور دشتِ ایتا م میں تِین دِن کی راہ چل کر مارہ میں پڑاؤ کِیا۔
  • اور مارہ سے کُوچ کر کے ایلِیم میں آئے اور ایلِیم میں پانی کے بارہ چشمے اور کھجُور کے ستّر درخت تھے ۔ سو اُنہوں نے یہِیں ڈیرے ڈال لِئے۔
  • اور ایلِیم سے کُوچ کر کے اُنہوں نے بحرِ قُلزم کے کنارے ڈیرے کھڑے کِئے۔
  • اور بحرِ قُلزم سے چل کر دشتِ صِین میں خَیمہ زن ہُوئے۔
  • اور دشتِ صِین سے کُوچ کر کے دُفقہ میں ٹھہرے۔
  • اور دُفقہ سے روانہ ہو کر الُو س میں مُقِیم ہُوئے۔
  • اور الُو س سے چل کر رفِیدِ یم میں ڈیرے ڈالے ۔ یہاں اِن لوگوں کو پِینے کے لِئے پانی نہ مِلا۔
  • اور رفِیدِیم سے کُوچ کر کے دشتِ سِینا میں ٹھہرے۔
  • اور دشتِ سِینا سے چل کر قبروت ہَتّاو ہ میں خَیمے کھڑے کِئے۔
  • اور قبروت ہَتّاوہ سے کُوچ کر کے حصیرات میں ڈیرے ڈالے۔
  • اور حصیرات سے کُوچ کر کے رِتمہ میں ڈیرے ڈالے۔
  • اور رِتمہ سے روانہ ہو کر رِمّون فارص میں خَیمے کھڑے کِئے۔
  • اور رِمّون فارص سے جو چلے تو لِبناہ میں جا کر مُقِیم ہُوئے۔
  • اور لِبناہ سے کُوچ کر کے رَیسّہ میں ڈیرے ڈالے۔
  • اور رَیسّہ سے چل کر قہِیلاتہ میں ڈیرے کھڑے کِئے۔
  • اور قہِیلاتہ سے چل کر کوہِ سافر کے پاس ڈیرا کِیا۔
  • کوہِ سافر سے کُوچ کر کے حراد ہ میں خَیمہ زن ہُوئے۔
  • اور حرادہ سے سفر کر کے مَقہِیلو ت میں قیام کِیا۔
  • اور مَقہِیلو ت سے روانہ ہو کر تحت میں خَیمے کھڑے کِئے۔
  • تحت سے جو چلے تو تارح میں آ کر ڈیرے ڈالے۔
  • اور تارح سے کُوچ کر کے مِتقہ میں قیام کِیا۔
  • اورمِتقہ سے روانہ ہو کر حشمُونہ میں ڈیرے ڈالے۔
  • اور حشمُونہ سے چل کر مَوسِیرو ت میں ڈیرے کھڑے کِئے۔
  • اور مَوسِیرو ت سے روانہ ہو کر بنی یَعَقان میں ڈیرے ڈالے۔
  • اور بنی یَعَقان سے چل کر حورہجِّد جاد میں خَیمہ زن ہُوئے۔
  • اور حورہجِّد جاد سے روانہ ہو کر یُوطباتہ میں خَیمے کھڑے کِئے۔
  • اور یُوطباتہ سے چل کر عبرُونہ میں ڈیرے ڈالے۔
  • اور عبرُونہ سے چل کر عصیُون جابر میں ڈیرا کِیا۔
  • اور عصیُون جابر سے روانہ ہو کر دشتِ صِین میں جو قادِس ہے قیام کِیا۔
  • اور قادِس سے چل کر کوہِ ہور کے پاس جو مُلکِ ادُو م کی سرحدہے خَیمہ زن ہُوئے۔
  • یہاں ہارُون کاہِن خُداوند کے حُکم کے مُطابِق کوہِ ہور پر چڑھ گیا اور اُس نے بنی اِسرائیل کے مُلکِ مِصر سے نِکلنے کے چالِیسویں برس کے پانچویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو وہیں وفات پائی۔
  • اور جب ہارُون نے کوہِ ہور پر وفات پائی تو وہ ایک سَو تیئِیس برس کا تھا۔
  • اور عَراد کے کنعا نی بادشاہ کو جو مُلکِ کنعان کے جنُوب میں رہتا تھا بنی اِسرائیل کی آمد کی خبر مِلی۔
  • اور اِسرائیلی کوہِ ہور سے کُوچ کر کے ضلمُونہ میں ٹھہرے۔
  • اور ضلمُونہ سے کُوچ کر کے فُونون میں ڈیرے ڈالے۔
  • اور فُونون سے کُوچ کر کے اوبوت میں قیام کِیا۔
  • اور اوبوت سے کُوچ کر کے عَّی عبارِیم میں جو مُلکِ موآب کی سرحد پر ہے ڈیرے ڈالے۔
  • اور عِییم سے کُوچ کر کے دِیبو ن جد میں خَیمہ زن ہُوئے۔
  • اور دِیبو ن جدسے کُوچ کر کے علمُون دبلہ تایم میں خَیمے کھڑے کِئے۔
  • اور علمُون دبلہ تایم سے کُوچ کر کے عبارِیم کے کوہِستان میں جو نبو کے مُقابِل ہے ڈیرا کِیا۔
  • اور عبارِیم کے کوہِستان سے چل کر موآب کے مَیدانوں میں جو یرِیحُو کے مُقابِل یَردن کے کنارے واقِع ہیں خَیمہ زن ہُوئے۔
  • اور یَردن کے کنارے بَیت یسِیمو ت سے لے کر ابیل سِطِّیم تک موآب کے مَیدانوں میں اُنہوں نے ڈیرے ڈالے۔
  • اور خُداوند نے موآب کے مَیدانوں میں جو یِریحُو کے مُقابِل یَرد ن کے کنارے واقِع ہیں مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل سے یہ کہہ دے کہ جب تُم یَردن کو عبُور کر کے مُلکِ کنعان میں داخِل ہو۔
  • تو تُم اُس مُلک کے سب باشِندوں کو وہاں سے نِکال دینا اور اُن کے شبِیہ دار پتّھروں کو اور اُن کے ڈھالے ہُوئے بُتوں کو توڑ ڈالنا اور اُن کے سب اُونچے مقاموں کو مِسمار کر دینا۔
  • اور تُم اُس مُلک پر قبضہ کر کے اُس میں بسنا کیونکہ مَیں نے وہ مُلک تُم کو دِیا ہے کہ تُم اُس کے مالِک بنو۔
  • اور تُم قُرعہ ڈال کراُس مُلک کو اپنے گھرانوں میں مِیراث کے طَور پر بانٹ لینا ۔ جِس خاندان میں زِیادہ آدمی ہوں اُس کو زِیادہ اور جِس میں تھوڑے ہوں اُس کو تھوڑی مِیراث دینا اور جِس آدمی کا قُرعہ جِس جگہ کے لِئے نِکلے وُہی اُس کو حِصّہ میں مِلے ۔ تُم اپنے آبائی قبائِل کے مُطابِق اپنی اپنی مِیراث لینا۔
  • لیکن اگر تُم اُس مُلک کے باشِندوں کو اپنے آگے سے دُور نہ کرو تو جِن کو تُم باقی رہنے دو گے وہ تُمہاری آنکھوں میں خار اور تُمہارے پہلُوؤں میں کانٹے ہوں گے اور اُس مُلک میں جہاں تُم بسو گے تُم کو دِق کریں گے۔
  • اور آخِر کو یُوں ہو گا کہ جَیسا مَیں نے اُن کے ساتھ کرنے کا اِرادہ کِیا وَیسا ہی تُم سے کرُوں گا۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل کو حُکم کر اور اُن کو کہہ دے کہ جب تُم مُلکِ کنعا ن میں داخِل ہو (یہ وُہی مُلک ہے جو تُمہاری مِیراث ہو گا یعنی کنعا ن کا مُلک مع اپنی حدُودِ اربعہ کے)۔
  • تو تُمہاری جنُوبی سِمت دشتِ صِین سے لے کر مُلکِ ادُو م کے کنارے کنارے ہو اور تُمہاری جنُوبی سرحددریایِ شور کے آخِر سے شرُوع ہو کر مشرِق کو جائے۔
  • وہاں سے تُمہاری سرحد عقرابِیّم کی چڑھائی کے جنُوب تک پُہنچ کر مُڑے اور صِین سے ہوتی ہُوئی قادِ س بَرنِیعَ کے جنُوب میں جا کر نِکلے اور حصرادّار سے ہو کر عَضمُو ن تک پُہنچے۔
  • پِھر یِہی سرحد عَضمُو ن سے ہو کر گُھومتی ہُوئی مِصر کی نہر تک جائے اور سمُندر کے ساحِل پر ختم ہو۔
  • اور مغرِبی سِمت میں بڑا سمُندر اور اُس کا ساحِل ہو ۔ سو یِہی تُمہاری مغرِبی سرحدٹھہرے۔
  • اور شِمالی سِمت میں تُم بڑے سمُندر سے کوہِ ہور تک اپنی حدّ رکھنا۔
  • پِھر کوہِ ہور سے حَمات کے مدخل تک تُم اِس طرح اپنی حد ّمُقرّر کرنا کہ وہ صِداد سے جا مِلے۔
  • اور وہاں سے ہوتی ہُوئی زِفرُون کو نِکل جائے اور حصرعینا ن پر جا کر ختم ہو ۔ یہ تُمہاری شِمالی سرحد ہو۔
  • اور تُم اپنی مشرِقی سرحدحصرعینا ن سے لے کر سفام تک باندھنا۔
  • اور یہ سرحدسفام سے رِبلہ تک جو عَین کے مشرِق میں ہے جائے اور وہاں سے نِیچے کو اُترتی ہُوئی کِنّرت کی جِھیل کے مشرِقی کنارے تک پُہنچے۔
  • اور پِھر یَردن کے کنارے کنارے نِیچے کو جا کر دریایِ شور پر ختم ہو ۔ اِن حدُود کے اندر کا مُلک تُمہارا ہو گا۔
  • سو مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کو حُکم دِیا کہ یِہی وہ زمِین ہے جِسے تُم قُرعہ ڈال کر مِیراث میں لو گے اور اِسی کی بابت خُداوند نے حُکم دِیا ہے کہ وہ ساڑھے نَو قبِیلوں کو دی جائے۔
  • کیونکہ بنی رُوبن کے قبِیلہ نے اپنے آبائی خاندانوں کے مُوافِق اور بنی جد کے قبِیلہ نے بھی اپنے آبائی خاندانوں کے مُطابِق مِیراث پالی اور بنی منسّی کے آدھے قبِیلہ نے بھی اپنی مِیراث پالی۔
  • یعنی اِن ڈھائی قبِیلوں کو یَردن کے اِسی پار یِریحُو کے مُقابِل مشرِق کی طرف جِدھر سے سُورج نِکلتا ہے مِیراث مِل چُکی ہے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • جو اشخاص اِس مُلک کو مِیراث کے طَور پر تُم کو بانٹ دیں گے اُن کے نام یہ ہیں یعنی الِیعزر کاہِن اور نُو ن کا بیٹا یشُوع۔
  • اور تُم زمِین کو مِیراث کے طَور پر بانٹنے کے لِئے ہر قبِیلہ سے ایک سردار کو لینا۔
  • اور اُن آدمِیوں کے نام یہ ہیں: ۔ یہُوداہ کے قبِیلہ سے یُفنّہ کا بیٹا کالِب۔
  • اور بنی شمعُون کے قبِیلہ سے عمِّیہُود کا بیٹا سمُو ئیل۔
  • اور بِنیمِین کے قبِیلہ سے کِسلُون کا بیٹا الِیداد۔
  • اور بنی دان کے قبِیلہ سے ایک سردار بُقّی بِن یُگلی۔
  • اور بنی یُوسف میں سے یعنی بنی منسّی کے قبِیلہ سے ایک سردار حَنّی ایل بِن افُود۔
  • اور بنی افرائِیم کے قبِیلہ سے ایک سردار قمُوایل بِن سِفتان۔
  • اور بنی زبُولُون کے قبِیلہ سے ایک سردار الیصفن بِن فرناک۔
  • اور بنی اِشکار کے قبِیلہ سے ایک سردار فلتی ایل بِن عَزّان۔
  • اور بنی آشر کے قبِیلہ سے ایک سردار اَخِیہُود بِن شلُومی۔
  • اور بنی نفتالی کے قبِیلہ سے ایک سردار فداہیل بِن عمِّیہُود۔
  • یہ وہ لوگ ہیں جِن کو خُداوند نے حُکم دِیا کہ مُلکِ کنعا ن میں بنی اِسرائیل کو مِیراث تقسِیم کر دیں۔
  • پِھر خُداوند نے موآب کے مَیدانوں میں جو یِریحُو کے مُقابِل یَردن کے کنارے واقِع ہیں مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل کو حُکم کر کہ اپنی مِیراث میں سے جو اُن کے تصرُّف میں آئے لاوِیوں کو رہنے کے لِئے شہر دیں اور اُن شہروں کی نواحی بھی تُم لاوِیوں کو دے دینا۔
  • یہ شہر اُن کے رہنے کے لِئے ہوں ۔ اُن کی نواحی اُن کے چَوپایوں اور مال اور سب جانوروں کے لِئے ہوں۔
  • اور شہروں کی نواحی جو تُم لاوِیوں کو دو وہ ہر شہر کی دِیوار سے شرُوع کر کے باہر چاروں طرف ہزار ہزار ہاتھ کے پھیر میں ہوں۔
  • اور تُم شہر کے باہر مشرِق کی طرف دو ہزار ہاتھ اور جنُوب کی طرف دو ہزار ہاتھ اور مغرِب کی طرف دو ہزار ہاتھ اور شِمال کی طرف دو ہزار ہاتھ اِس طرح پَیمایش کرنا کہ شہر اُن کے بِیچ میں آ جائے ۔ اُن کے شہروں کی اِتنی ہی نواحی ہوں۔
  • اور لاوِیوں کے اُن شہروں میں سے جو تُم اُن کو دو چھ پناہ کے شہر ٹھہرا دینا جِن میں خُونی بھاگ جائیں ۔ اِن شہروں کے علاوہ بیالِیس شہر اَور اُن کو دینا۔
  • یعنی سب مِلا کر اڑتالِیس شہر لاوِیوں کو دینا اور اِن شہروں کے ساتھ اِن کی نواحی بھی ہوں۔
  • اور وہ شہر بنی اِسرائیل کی مِیراث میں سے یُوں دِئے جائیں ۔ جِن کے قبضہ میں بُہت سے شہر ہوں اُن سے بُہت اور جِن کے پاس تھوڑے ہوں اُن سے تھوڑے شہر لینا ۔ ہر قبِیلہ اپنی مِیراث کے مُطابِق جِس کا وہ وارِث ہو لاوِیوں کے لِئے شہر دے۔
  • اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ دے کہ جب تُم یَردن کو عبُور کر کے مُلکِ کنعا ن میں پُہنچ جاؤ۔
  • تو تُم کئی اَیسے شہر مُقرّرکرنا جو تُمہارے لِئے پناہ کے شہر ہوں تاکہ وہ خُونی جِس سے سہواً خُون ہو جائے وہاں بھاگ جا سکے۔
  • اِن شہروں میں تُم کو اِنتِقام لینے والے سے پناہ مِلے گی تاکہ خُونی جب تک وہ فَیصلہ کے لِئے جماعت کے آگے حاضِر نہ ہو تب تک مارا نہ جائے۔
  • اور پناہ کے جو شہر تُم دو گے وہ چھ ہوں۔
  • تِین شہر تو یَردن کے پار اور تِین مُلکِ کنعا ن میں دینا ۔ یہ پناہ کے شہر ہوں گے۔
  • اِن چھئوں شہروں میں بنی اِسرائیل کو اور اُن مُسافِروں اور پردیسِیوں کو جو تُم میں بُود و باش کرتے ہیں پناہ مِلے گی تاکہ جِس کِسی سے سہواً خُون ہو جائے وہ وہاں بھاگ جا سکے۔
  • اور اگر کوئی کِسی کو لوہے کے ہتھیار سے اَیسا مارے کہ وہ مَر جائے تو وہ خُونی ٹھہرے گا اور وہ خُونی ضرُور مارا جائے۔
  • یا اگر کوئی اَیسا پتّھر ہاتھ میں لے کر جِس سے آدمی مَر سکتا ہو کِسی کو مارے اور وہ مَر جائے تو وہ خُونی ٹھہرے گا اور وہ خُونی ضرُور مارا جائے۔
  • یا اگر کوئی چوبی آلہ ہاتھ میں لے کر جِس سے آدمی مَر سکتا ہو کِسی کو مارے اور وہ مَر جائے تو وہ خُونی ٹھہرے گا اور وہ خُونی ضرُور مارا جائے۔
  • خُون کا اِنتِقام لینے والا خُونی کو آپ ہی قتل کرے ۔ جب وہ اُسے مِلے تب ہی اُسے مار ڈالے۔
  • اور اگر کوئی کِسی کو عداوت سے دھکیل دے یا گھات لگا کر کُچھ اُس پر پھینک دے اور وہ مَر جائے۔
  • یا دُشمنی سے اُسے اپنے ہاتھ سے اَیسا مارے کہ وہ مَر جائے تو وہ جِس نے مارا ہو ضرُور قتل کِیا جائے کیونکہ وہ خُونی ہے ۔ خُون کا اِنتِقام لینے والا اِس خُونی کو جب وہ اُسے مِلے مار ڈالے۔
  • پر اگر کوئی کِسی کو بغیر عداوت کے ناگہان دھکیل دے یا بغیر گھات لگائے اُس پر کوئی چِیز ڈال دے۔
  • یا اُسے بغَیر دیکھے کوئی اَیسا پتّھر اُس پر پھینکے جِس سے آدمی مَر سکتا ہو اور وہ مَر جائے پر یہ نہ تو اُس کا دُشمن اور نہ اُس کے نُقصان کا خواہاں تھا۔
  • تو جماعت اَیسے قاتِل اور خُون کے اِنتِقام لینے والے کے درمِیان اِن ہی احکام کے مُوافِق فَیصلہ کرے۔
  • اور جماعت اُس قاتِل کو خُون کے اِنتِقام لینے والے کے ہاتھ سے چُھڑائے اور جماعت ہی اُسے پناہ کے اُس شہر میں جہاں وہ بھاگ گیا تھا واپس پُہنچوا دے اور جب تک سردار کاہِن جو مُقدّس تیل سے ممسُوح ہُؤا تھا مَر نہ جائے تب تک وہ وہیں رہے۔
  • لیکن اگر وہ خُونی اپنے پناہ کے شہر کی سرحدسے جہاں وہ بھاگ کر گیا ہو کِسی وقت باہر نِکلے۔
  • اور خُون کے اِنتِقام لینے والے کو وہ پناہ کے شہر کی سرحد کے باہر مِل جائے اور اِنتقام لینے والا قاتِل کو قتل کر ڈالے تو وہ خُون کرنے کا مُجرِم نہ ہو گا۔
  • کیونکہ خُونی کو لازِم تھا کہ سردار کاہِن کی وفات تک اُسی پناہ کے شہر میں رہتا پر سردار کاہِن کے مَرنے کے بعد خُونی اپنی مورُوثی جگہ کو لَوٹ جائے۔
  • سو تُمہاری سب سکُونت گاہوں میں نسل در نسل یہ باتیں فَیصلہ کے لِئے قانُون ٹھہریں گی۔
  • اگر کوئی کِسی کو مار ڈالے تو قاتِل گواہوں کی شہادت پر قتل کِیا جائے پر ایک گواہ کی شہادت سے کوئی مارا نہ جائے۔
  • اور تُم اُس قاتِل سے جو واجِبُ القتل ہو دِیَت نہ لینا بلکہ وہ ضرُور ہی مارا جائے۔
  • اور تُم اُس سے بھی جو کِسی پناہ کے شہر کو بھاگ گیا ہو اِس غرض سے دِیَت نہ لینا کہ وہ سردار کاہِن کی مَوت سے پہلے پِھر مُلک میں رہنے کو لَوٹنے پائے۔
  • سو تُم اُس مُلک کو جہاں تُم رہو گے ناپاک نہ کرنا کیونکہ خُون مُلک کو ناپاک کر دیتا ہے اور اُس مُلک کے لِئے جِس میں خُون بہایا جائے سِوا قاتِل کے خُون کے اَور کِسی چِیز کا کفّارہ نہیں لِیا جا سکتا۔
  • اور تُم اپنی بُود و باش کے مُلک کو جِس کے اندر مَیں رہُوں گا گندہ بھی نہ کرنا کیونکہ مَیں جو خُداوند ہُوں سو بنی اِسرائیل کے درمِیان رہتا ہُوں۔
  • اور بنی یُوسف کے گھرانوں میں سے بنی جِلعاد بِن مکِیر بِن منسّی کے آبائی خاندانوں کے سردار مُوسیٰ اور اُن امِیروں کے پاس جا کر جو بنی اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سردار تھے کہنے لگے کہ۔
  • خُداوند نے ہمارے مالِک کو حُکم دِیا تھا کہ قُرعہ ڈال کر یہ مُلک مِیراث کے طَور پر بنی اِسرائیل کو دینا اور ہمارے مالِک کو خُداوند کی طرف سے حُکم مِلا تھا کہ ہمارے بھائی صلافِحاد کی مِیراث اُس کی بیٹِیوں کو دی جائے۔
  • لیکن اگر وہ بنی اِسرائیل کے اَور قبِیلوں کے آدمِیوں سے بیاہی جائیں تو اُن کی مِیراث ہمارے باپ دادا کی مِیراث سے نِکل کر اُس قبِیلہ کی مِیراث میں شامِل کی جائے گی جِس میں وہ بیاہی جائیں گی ۔ یُوں وہ ہمارے قُرعہ کی مِیراث سے الگ ہو جائے گی۔
  • اور جب بنی اِسرائیل کا سالِ یوبلی آئے گا تو اُن کی مِیراث اُسی قبِیلہ کی مِیراث سے مُلحق کی جائے گی جِس میں وہ بیاہی جائیں گی ۔ یُوں ہمارے باپ دادا کے قبِیلہ کی مِیراث سے اُن کا حِصّہ نِکل جائے گا۔
  • تب مُوسیٰ نے خُداوند کے کلام کے مُطابِق بنی اِسرائیل کو حُکم دِیا اور کہا کہ بنی یُوسف کے قبِیلہ کے لوگ ٹِھیک کہتے ہیں۔
  • سو صلافِحاد کی بیٹِیوں کے حق میں خُداوند کا حُکم یہ ہے کہ وہ جِن کو پسند کریں اُن ہی سے بیاہ کریں لیکن اپنے باپ دادا کے قبِیلہ ہی کے خاندانوں میں بیاہی جائیں۔
  • یُوں بنی اِسرائیل کی مِیراث ایک قبِیلہ سے دُوسرے قبِیلہ میں نہیں جانے پائے گی کیونکہ ہر اِسرائیلی کو اپنے باپ دادا کے قبِیلہ کی مِیراث کو اپنے قبضہ میں رکھنا ہو گا۔
  • اور اگر بنی اِسرائیل کے کِسی قبِیلہ میں کوئی لڑکی ہو جو مِیراث کی مالِک ہو تو وہ اپنے باپ کے قبِیلہ کے کِسی خاندان میں بیاہ کرے تاکہ ہر اِسرائیلی اپنے باپ دادا کی مِیراث پر قائِم رہے۔
  • یُوں کِسی کی مِیراث ایک قبِیلہ سے دُوسرے قبِیلہ میں نہیں جانے پائے گی کیونکہ بنی اِسرائیل کے قبِیلوں کو لازِم ہے کہ اپنی اپنی مِیراث اپنے اپنے قبضہ میں رکھّیں۔
  • اور صلافِحاد کی بیٹِیوں نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔
  • کیونکہ مَحلاہ اور تِرضاہ اور حُجلاہ اور مِلکاہ اور نُوعاہ جو صلافِحاد کی بیٹِیاں تِھیں وہ اپنے چچیرے بھائِیوں کے ساتھ بیاہی گئِیں۔
  • یعنی وہ یُوسف کے بیٹے منسّی کی نسل کے خاندانوں میں بیاہی گئِیں اور اُن کی مِیراث اُن کے آبائی خاندان کے قبِیلہ میں قائِم رہی۔
  • جو احکام اور فَیصلے خُداوند نے مُوسیٰ کی معرفت موآب کے مَیدانوں میں جو یرِیحُو کے مُقابِل یَردن کے کنارے واقِع ہیں بنی اِسرائیل کو دِئے وہ یِہی ہیں ۔
  • یہ وُہی باتیں ہیں جو مُوسیٰ نے یَردِن کے اُس پار بیابان میں یعنی اُس مَیدان میں جو سُوف کے مُقابِل اور فاران اور طوفل اور لابن اور حصِیرات اور دِیذہب کے درمِیان ہے سب اِسرائیلِیوں سے کہِیں۔
  • کوہِ شعیر کی راہ سے حورِب سے قادِس بَرنِیعَ تک گیارہ دِن کی منزِل ہے۔
  • اور چالِیسویں برس کے گیارھویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو مُوسیٰ نے اُن سب احکام کے مُطابِق جو خُداوند نے اُسے بنی اِسرائیل کے لِئے دِئے تھے اُن سے یہ باتیں کہِیں۔
  • یعنی جب اُس نے امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن کو جو حسبون میں رہتا تھا مارا اور بسن کے بادشاہ عوج کو جو عِستارات میں رہتا تھا ادر عی میں قتل کِیا۔
  • تو اِس کے بعد یَردن کے پار موآب کے مَیدان میں مُوسیٰ اِس شرِیعت کو یُوں بیان کرنے لگا کہ۔
  • خُداوند ہمارے خُدا نے حورِب میں ہم سے یہ کہا تھا کہ تُم اِس پہاڑ پر بُہت رہ چُکے ہو۔
  • سو اب پِھرو اور کُوچ کرو اور امورِیوں کے کوہِستانی مُلک اور اُس کے آس پاس کے مَیدان اور پہاڑی قطعہ اور نشیب کی زمِین اور جنُوبی اطراف میں اور سمُندر کے ساحِل تک جو کنعانیوں کا مُلک ہے بلکہ کوہِ لُبنان اور دریایِ فرات تک جو ایک بڑا دریا ہے چلے جاؤ۔
  • دیکھو مَیں نے اِس مُلک کو تُمہارے سامنے کر دِیا ہے ۔ پس جاؤ اور اُس مُلک کو اپنے قبضہ میں کر لو جِس کی بابت خُداوند نے تُمہارے باپ دادا ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُوب سے قَسم کھا کر یہ کہا تھا کہ وہ اُسے اُن کو اور اُن کے بعد اُن کی نسل کو دے گا۔
  • اُس وقت مَیں نے تُم سے کہا تھا کہ مَیں اکیلا تُمہارا بوجھ نہیں اُٹھا سکتا۔
  • خُداوند تُمہارے خُدا نے تُم کو بڑھایا ہے اور آج کے دِن آسمان کے تاروں کی مانِند تُمہاری کثرت ہے۔
  • خُداوند تُمہارے باپ دادا کا خُدا تُم کو اِس سے بھی ہزار چند بڑھائے اور جو وعدہ اُس نے تُم سے کِیا ہے اُس کے مُطابِق تُم کو برکت بخشے۔
  • مَیں اکیلا تُمہارے جنجال اور بوجھ اور جھنجٹ کا کَیسے مُتحمِّل ہو سکتا ہُوں؟۔
  • سو تُم اپنے اپنے قبِیلہ سے اَیسے آدمِیوں کو چُنو جو دانِشور اور عقل مند اور مشہُور ہوں اور مَیں اُن کو تُم پر سردار بنا دُوں گا۔
  • اِس کے جواب میں تُم نے مُجھ سے کہا تھا کہ جو کُچھ تُو نے فرمایا ہے اُس کا کرنا بِہتر ہے۔
  • سو مَیں نے تُمہارے قبِیلوں کے سرداروں کو جو دانِشور اور مشہُور تھے لے کر اُن کو تُم پر مُقرّر کِیا تاکہ وہ تُمہارے قبِیلوں کے مُطابِق ہزاروں کے سردار اور سَیکڑوں کے سردار اور پچاس پچاس کے سردار اور دَس دَس کے سردار حاکِم ہوں۔
  • اور اُسی موقع پر مَیں نے تُمہارے قاضیوں سے تاکِیداً یہ کہا کہ تُم اپنے بھائِیوں کے مُقدّموں کو سُننا پر خواہ بھائی بھائی کا مُعاملہ ہو یا پردیسی کا تُم اُن کا فَیصلہ اِنصاف کے ساتھ کرنا۔
  • تُمہارے فَیصلہ میں کِسی کی رُو رِعایت نہ ہو ۔ جَیسے بڑے آدمی کی بات سُنو گے وَیسے ہی چھوٹے کی سُننا اور کِسی آدمی کا مُنہ دیکھ کر ڈر نہ جانا کیونکہ یہ عدالت خُدا کی ہے اور جو مُقدّمہ تُمہارے لِئے مُشکِل ہو اُسے میرے پاس لے آنا ۔ مَیں اُسے سُنوں گا۔
  • اور مَیں نے اُسی وقت سب کُچھ جو تُم کو کرنا ہے بتا دِیا۔
  • اور ہم خُداوند اپنے خُدا کے حُکم کے مُطابِق حورب سے کُوچ کر کے اُس بڑے اور ہَولناک بیابان میں سے ہو کر گُذرے جِسے تُم نے امورِیوں کے کوہِستانی مُلک کے راستہ میں دیکھا ۔ پِھر ہم قادِ س بَرنِیعَ میں پُہنچے۔
  • وہاں مَیں نے تُم کو کہا کہ تُم امورِیوں کے کوہِستانی مُلک تک آ گئے ہو جِسے خُداوند ہمارا خُدا ہم کو دیتا ہے۔
  • دیکھ اُس مُلک کو خُداوند تیرے خُدا نے تیرے سامنے کر دِیا ہے ۔ سو تُوجا اور جَیسا خُداوند تیرے باپ دادا کے خُدا نے تُجھ سے کہا ہے تُو اُس پر قبضہ کر اور نہ خَوف کھا نہ ہراسان ہو۔
  • تب تُم سب میرے پاس آکر مُجھ سے کہنے لگے کہ ہم اپنے جانے سے پہلے وہاں آدمی بھیجیں جو جا کر ہماری خاطِر اُس مُلک کا حال دریافت کریں اور آ کر ہم کو بتائیں کہ ہم کو کِس راہ سے وہاں جانا ہو گا اور کَون کَون سے شہر ہمارے راستہ میں پڑیں گے۔
  • یہ بات مُجھے بُہت پسند آئی ۔ چُنانچہ مَیں نے قبِیلہ پِیچھے ایک ایک آدمی کے حِساب سے بارہ آدمی چُنے۔
  • اور وہ روانہ ہُوئے اور پہاڑ پر چڑھ گئے اور وادیِ اِسکال میں پُہنچ کر اُس مُلک کا حال دریافت کِیا۔
  • اور اُس مُلک کا کُچھ پَھل ہاتھ میں لے کر اُسے ہمارے پاس لائے اور ہم کو یہ خبر دی کہ جو مُلک خُداوند ہمارا خُدا ہم کو دیتا ہے وہ اچھّا ہے۔
  • تَو بھی تُم وہاں جانے پر راضی نہ ہُوئے بلکہ تُم نے خُداوند اپنے خُدا کے حُکم سے سرکشی کی۔
  • اور اپنے خَیموں میں کُڑکُڑانے اور کہنے لگے کہ خُداوند کو ہم سے نفرت ہے اِسی لِئے وہ ہم کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا تاکہ وہ ہم کو امورِیوں کے ہاتھ میں گرِفتار کرا دے اور وہ ہم کو ہلاک کر ڈالیں۔
  • ہم کِدھر جا رہے ہیں؟ ہمارے بھائِیوں نے تو یہ بتا کر ہمارا حَوصلہ توڑ دِیا ہے کہ وہاں کے لوگ ہم سے بڑے بڑے اور لمبے ہیں اور اُن کے شہر بڑے بڑے اور اُن کی فصِیلیں آسمان سے باتیں کرتی ہیں ۔ ماسِوا اِس کے ہم نے وہاں عناقِیم کی اَولاد کو بھی دیکھا۔
  • تب مَیں نے تُم کو کہا کہ خَوفزدہ مت ہو اور نہ اُن سے ڈرو۔
  • خُداوند تُمہارا خُدا جو تُمہارے آگے آگے چلتا ہے وُہی تُمہاری طرف سے جنگ کرے گا جَیسے اُس نے تُمہاری خاطِر مِصر میں تُمہاری آنکھوں کے سامنے سب کُچھ کِیا۔
  • اور بیابان میں بھی تُو نے یِہی دیکھا کہ جِس طرح اِنسان اپنے بیٹے کو اُٹھائے ہُوئے چلتا ہے اُسی طرح خُداوند تیرا خُدا تیرے اِس جگہ پُہنچنے تک سارے راستے جہاں جہاں تُم گئے تُم کو اُٹھائے رہا۔
  • تَو بھی اِس بات میں تُم نے خُداوند اپنے خُدا کا یقِین نہ کِیا۔
  • جو راہ میں تُم سے آگے آگے تُمہارے واسطے ڈیرے ڈالنے کی جگہ تلاش کرنے کے لِئے رات کو آگ میں اور دِن کو ابر میں ہو کر چلا تاکہ تُم کو وہ راستہ دِکھائے جِس سے تُم چلو۔
  • اور خُداوند تُمہاری باتیں سُن کر غضبناک ہُؤا اور اُس نے قَسم کھا کر کہا کہ۔
  • اِس بُری پُشت کے لوگوں میں سے ایک بھی اُس اچھّے مُلک کو دیکھنے نہیں پائے گا جِسے اُن کے باپ دادا کو دینے کی قَسم مَیں نے کھائی ہے۔
  • سِوا یفُنّہ کے بیٹے کالِب کے ۔ وہ اُسے دیکھے گا اور جِس زمِین پر اُس نے قدم مارا ہے اُسے مَیں اُس کو اور اُس کی نسل کو دُوں گا اِس لِئے کہ اُس نے خُداوند کی پَیروی پُورے طَور پر کی۔
  • اور تُمہارے ہی سبب سے خُداوند مُجھ پر بھی غُصّہ ہُؤا اور یہ کہا کہ تُو بھی وہاں جانے نہ پائے گا۔
  • نُون کا بیٹا یشُوع جو تیرے سامنے کھڑا رہتا ہے وہاں جائے گا ۔ سو تُو اُس کی حَوصلہ افزائی کر کیونکہ وُہی بنی اِسرائیل کو اُس مُلک کا مالِک بنائے گا۔
  • اور تُمہارے بال بچّے جِن کے بارے میں تُم نے کہا تھا کہ لُوٹ میں جائیں گے اور تُمہارے لڑکے بالے جِن کو آج بھلے اور بُرے کی بھی تمِیز نہیں ۔ یہ وہاں جائیں گے اور یہ مُلک مَیں اِن ہی کو دُوں گا اور یہ اُس پر قبضہ کریں گے۔
  • پر تُمہارے لِئے یہ ہے کہ تُم لَوٹو اور بحرِ قلزم کی راہ سے بیابان میں جاؤ۔
  • تب تُم نے مُجھے جواب دِیا کہ ہم نے خُداوند کا گُناہ کِیا ہے اور اب جو کُچھ خُداوند ہمارے خُدا نے ہم کو حُکم دِیا ہے اُس کے مُطابِق ہم جائیں گے اور جنگ کریں گے ۔ سو تُم سب اپنے اپنے جنگی ہتھیار باندھ کر پہاڑ پر چڑھ جانے کو آمادہ ہو گئے۔
  • تب خُداوند نے مُجھ سے کہا کہ اُن سے کہہ دے کہ اُوپر مت چڑھو اور نہ جنگ کرو کیونکہ مَیں تُمہارے درمیان نہیں ہُوں تا اَیسا نہ ہو کہ تُم اپنے دُشمنوں سے شِکست کھاؤ۔
  • اور مَیں نے تُم سے کہہ بھی دِیا پر تُم نے میری نہ سُنی بلکہ تُم نے خُداوند کے حُکم سے سرکشی کی اور شوخی سے پہاڑ پر چڑھ گئے۔
  • تب اموری جو اُس پہاڑ پر رہتے تھے تُمہارے مُقابلہ کو نِکلے اور اُنہوں نے شہد کی مکھِّیوں کی مانِند تُمہارا پِیچھا کِیا اور شعِیر میں مارتے مارتے تُم کو حُرمہ تک پُہنچا دِیا۔
  • تب تُم لَوٹ کر خُداوند کے آگے رونے لگے پر خُداوند نے تُمہاری فریاد نہ سُنی اور نہ تُمہاری باتوں پر کان لگایا۔
  • سو تُم قادِ س میں بُہت دِنوں تک پڑے رہے ۲ یہاں تک کہ ایک مُدّت ہو گئی۔
  • اور جَیسا خُداوند نے مُجھے حُکم دِیا تھا اُس کے مُطابِق ہم لَوٹے اور بحرِ قُلز م کی راہ سے بیابان میں آئے اور بُہت دِنوں تک کوہِ شعِیر کے باہر باہر چلتے رہے۔
  • تب خُداوند نے مُجھ سے کہا کہ۔
  • تُم اِس پہاڑ کے باہر باہر بُہت چل چُکے ۔ شِمال کی طرف مُڑ جاؤ۔
  • اور تُو اِن لوگوں کو تاکِید کر دے کہ تُم کو بنی عیسَو تُمہارے بھائی جو شعِیر میں رہتے ہیں اُن کی سرحد کے پاس سے ہو کر جانا ہے اور وہ تُم سے ہِراسان ہوں گے سو تُم خُوب اِحتیاط رکھنا۔
  • اور اُن کو مت چھیڑنا کیونکہ مَیں اُن کی زمِین میں سے پاؤں دھرنے تک کی جگہ بھی تُم کو نہیں دُوں گا ۔ اِس لِئے کہ مَیں نے کوہِ شعِیر عیسَو کو میِراث میں دِیا ہے۔
  • تُم رُوپَے دے کر اپنے کھانے کے لِئے اُن سے خُورِش خرِیدنا اور پِینے کے لِئے پانی بھی رُوپَے دے کر اُن سے مول لینا۔
  • کیونکہ خُداوند تیرا خُدا تیرے ہاتھ کی کمائی میں برکت دیتا رہا ہے اور اِس بڑے بیابان میں جو تیرا چلنا پِھرنا ہے وہ اُسے جانتا ہے ۔ اِن چالِیس برسوں میں خُداوند تیرا خُدا برابر تیرے ساتھ رہا اور تُجھ کو کِسی چِیز کی کمی نہیں ہُوئی۔
  • سو ہم اپنے بھائِیوں بنی عیسَو کے پاس سے جو شعِیر میں رہتے ہیں کترا کر مَیدان کی راہ سے ایلات اور عصیون جابر ہوتے ہُوئے گُذرے۔پِھر ہم مُڑے اور موآب کے بیابان کے راستہ سے چلے۔
  • پِھر خُداوند نے مُجھ سے کہا کہ موآبِیوں کو نہ تو ستانا اور نہ اُن سے جنگ کرنا اِس لِئے کہ مَیں تُجھ کو اُن کی زمِین کا کوئی حِصّہ مِلکِیّت کے طَور پر نہیں دُوں گا کیونکہ مَیں نے عار کو بنی لُوط کی میِراث کر دِیا ہے۔
  • (وہاں پہلے اَیمِیم بسے ہُوئے تھے جو عناقِیم کی مانِند بڑے بڑے اور لمبے لمبے اور شُمار میں بُہت تھے۔
  • اور عناقِیم ہی کی طرح وہ بھی رفائِیم میں گِنے جاتے تھے لیکن موآبی اُن کو اَیمِیم کہتے ہیں۔
  • اور پہلے شعِیر میں حوری قَوم کے لوگ بسے ہُوئے تھے لیکن بنی عیسَونے اُن کو نِکال دِیا اور اُن کو اپنے سامنے سے نیست و نابُود کر کے آپ اُن کی جگہ بس گئے جَیسے اِسرا ئیل نے اپنی مِیراث کے مُلک میں کِیا جِسے خُداوند نے اُن کو دِیا)۔
  • اب اُٹھو اور وادیِ زرد کے پار جاؤ ۔ چُنانچہ ہم وادیِ زرد سے پار ہُوئے۔
  • اور ہمارے قادِ س برنِیع سے روانہ ہونے سے لے کر وادیِ زرد کے پار ہونے تک اڑتِیس برس کا عرصہ گُذرا ۔ اِس اثنا میں خُداوند کی قَسم کے مُطابِق اُس پُشت کے سب جنگی مَرد لشکر میں سے مَر کھپ گئے۔
  • اور جب تک وہ نابُود نہ ہو گئے تب تک خُداوند کا ہاتھ اُن کو لشکر میں سے ہلاک کرنے کو اُن کے خِلاف بڑھا ہی رہا۔
  • جب سب جنگی مَرد مَر گئے اور قَوم میں سے فنا ہو گئے۔
  • تو خُداوند نے مُجھ سے کہا۔
  • آج تُجھے عار شہر سے ہو کر جو موآب کی سرحد ہے گُذرنا ہے۔
  • اور جب تُو بنی عَمُّون کے قرِیب جا پُہنچے تو اُن کو مت ستانا اور نہ اُن کو چھیڑنا کیونکہ مَیں بنی عَمُّون کی زمِین کا کوئی حِصّہ تُجھے مِیراث کے طَور پر نہیں دُوں گا اِس لِئے کہ اُسے مَیں نے بنی لُوط کو مِیراث میں دِیا ہے۔
  • (وہ مُلک بھی رفائِیم کا گِنا جاتا تھا کیونکہ پہلے رفائِیم جِن کو عَمُّونی لوگ زمزُمِیم کہتے تھے وہاں بسے ہُوئے تھے۔
  • یہ لوگ بھی عناقِیم کی طرح بڑے بڑے اور لمبے لمبے اور شُمار میں بُہت تھے لیکن خُداوند نے اُن کو عَمُّونیوں کے سامنے سے ہلاک کِیا اور وہ اُن کو نِکال کر اُن کی جگہ آپ بس گئے۔
  • ٹِھیک وَیسے ہی جَیسے اُس نے بنی عیسَو کے سامنے سے جو شعِیر میں رہتے تھے حورِیوں کو ہلاک کِیا اور وہ اُن کو نِکال کر آج تک اُن ہی کی جگہ بسے ہُوئے ہیں۔
  • اَیسے ہی عوِّیوں کو جو اپنی بستیوں میں غَزّہ تک بسے ہُوئے تھے کَفتورِیوں نے جو کَفتورہ سے نِکلے تھے ہلاک کِیا اور اُن کی جگہ آپ بس گئے)۔
  • سو اُٹھو اور وادیِ اَرنون کے پار جاؤ ۔ دیکھو مَیں نے حسبو ن کے بادشاہ سِیحو ن کو جو اموری ہے اُس کے مُلک سمیت تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا ہے ۔ سو اُس پر قبضہ کرنا شرُوع کرو اور اُس سے جنگ چھیڑ دو۔
  • مَیں آج ہی سے تیرا خَوف اور رُعب اُن قَوموں کے دِل میں ڈالنا شرُوع کرُوں گا جو رُویِ زمِین پر رہتی ہیں ۔ وہ تیری خبر سُنیں گی اور کانپیں گی اور تیرے سبب سے بیتاب ہو جائیں گی۔
  • اور مَیں نے دشتِ قدیما ت سے حسبون کے بادشاہ سِیحو ن کے پاس صُلح کے پَیغام کے ساتھ ایلچی روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ۔
  • مُجھے اپنے مُلک سے گُذر جانے دے ۔ مَیں شاہراہ سے ہو کر چلُوں گا اور دہنے اور بائیں ہاتھ نہیں مُڑُوں گا۔
  • تُو رُوپَے لے کر میرے ہاتھ میرے کھانے کے لِئے خُورِش بیچنا اور میرے پِینے کے لِئے پانی بھی مُجھے رُوپَے لے کر دینا ۔ فقط مُجھے پاؤں پاؤں نِکل جانے دے۔
  • جَیسے بنی عیسَو نے جو شعِیر میں رہتے ہیں اور موآبیوں نے جو عار شہر میں بستے ہیں میرے ساتھ کِیا ۔ جب تک کہ مَیں یَردن کو عبُور کر کے اُس مُلک میں پُہنچ نہ جاؤں جو خُداوند ہمارا خُدا ہم کو دیتا ہے۔
  • لیکن حسبو ن کے بادشاہ سِیحو ن نے ہم کو اپنے ہاں سے گُذرنے نہ دِیا کیونکہ خُداوند تیرے خُدا نے اُس کا مِزاج کڑا اور اُس کا دِل سخت کر دِیا تاکہ اُسے تیرے ہاتھ میں حوالہ کر دے جَیسا آج ظاہِر ہے۔
  • اور خُداوند نے مُجھ سے کہا دیکھ مَیں سِیحو ن اور اُس کے مُلک کو تیرے ہاتھ میں حوالہ کرنے کو ہُوں سو تُواُس پر قبضہ کرنا شرُوع کر تاکہ وہ تیری مِیراث ٹھہرے۔
  • تب سِیحو ن اپنے سب آدمِیوں کو لے کر ہمارے مُقابلہ میں نِکلا اور جنگ کرنے کے لِئے یَہض میں آیا۔
  • اور خُداوند ہمارے خُدا نے اُسے ہمارے حوالہ کر دِیااور ہم نے اُسے اور اُس کے بیٹوں کو اور اُس کے سب آدمِیوں کو مار لِیا۔
  • اور ہم نے اُسی وقت اُس کے سب شہروں کو لے لِیا اورہر آباد شہر کو عَورتوں اور بچّوں سمیت بِالکُل نابُودکر دِیا اور کِسی کو باقی نہ چھوڑا۔
  • لیکن چَوپایوں کو اور شہروں کے مال کو جو ہمارے ہاتھ لگا لُوٹ کر ہم نے اپنے لِئے رکھ لِیا۔
  • اور عَروعیر سے جو وادیِ اَرنون کے کنارے ہے اوراُس شہر سے جو وادی میں ہے جِلعاد تک اَیسا کوئی شہرنہ تھا جِس کو سر کرنا ہمارے لِئے مُشکِل ہُؤا۔خُداوندہمارے خُدا نے سب کو ہمارے قبضہ میں کر دِیا۔
  • لیکن بنی عَمُّون کے مُلک کے نزدِیک اور دریایِ یبوق کی نواحی اور کوہِستان کے شہروں میں اور جہاں جہاں خُداوندہمارے خُدا نے ہم کو منع کِیا تھا تُو نہیں گیا۔
  • پِھر ہم نے مُڑ کر بسن کا راستہ لِیا اور بسن کا بادشاہ عوج ادر عی میں اپنے سب آدمِیوں کو لے کر ہمارے مُقابلہ میں جنگ کرنے کو آیا۔
  • اور خُداوند نے مُجھ سے کہا اُس سے مت ڈر کیونکہ مَیں نے اُس کو اور اُس کے سب آدمِیوں اور مُلک کو تیرے قبضہ میں کر دِیا ہے ۔ جَیسا تُو نے امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن سے جو حسبو ن میں رہتا تھا کِیا وَیسا ہی تُو اِس سے بھی کرے گا۔
  • چُنانچہ خُداوند ہمارے خُدا نے بسن کے بادشاہ عوج کو بھی اُس کے سب آدمِیوں سمیت ہمارے قابُو میں کر دِیا اور ہم نے اُن کو یہاں تک مارا کہ اُن میں سے کوئی باقی نہ رہا۔
  • اور ہم نے اُسی وقت اُس کے سب شہر لے لِئے اور ایک شہر بھی اَیسا نہ رہا جو ہم نے اُن سے لے نہ لِیا ہو ۔ یُوں اَرجُوب کا سارا مُلک جو بسن میں عوج کی سلطنت میں شامِل تھا اور اُس میں ساٹھ شہر تھے ہمارے قبضہ میں آیا۔
  • یہ سب شہر فصِیل دار تھے اور اِن کی اُونچی اُونچی دِیواریں اور پھاٹک اور بینڈے تھے ۔ اِن کے علاوہ بُہت سے اَیسے قصبے بھی ہم نے لے لِئے جو فصِیل دار نہ تھے۔
  • اور جَیسا ہم نے حسبون کے بادشاہ سِیحو ن کے ہاں کِیا وَیسا ہی اِن سب آباد شہروں کو مع عَورتوں اور بچّوں کے بِالکُل نابُود کر ڈالا۔
  • لیکن سب چَوپایوں اور شہروں کے مال کو لُوٹ کر ہم نے اپنے لِئے رکھ لِیا۔
  • یُوں ہم نے اُس وقت امورِیوں کے دونوں بادشاہوں کے ہاتھ سے جو یَردن پار رہتے تھے اُن کا مُلک وادیِ ارنون سے کوہِ حرمُو ن تک لے لِیا۔
  • (اِس حرمُون کو صَیدانی سِریُون اور اموری سنِیر کہتے ہیں)۔
  • اور سلکہ اور ادر عی تک مَیدان کے سب شہر اور سارا جِلعاد اور سارا بسن یعنی عوج کی سلطنت کے سب شہر جو بسن میں شامِل تھے ہم نے لے لِئے۔
  • (کیونکہ رفائِیم کی نسل میں سے فقط بسن کا بادشاہ عوج باقی رہا تھا ۔ اُس کا پلنگ لوہے کا بنا ہُؤا تھا اور وہ بنی عَمُّون کے شہر رَبّہ میں مَوجُود ہے اور آدمی کے ہاتھ کے ناپ کے مُطابِق نَو ہاتھ لمبا اور چار ہاتھ چَوڑا ہے)۔
  • سو اِس مُلک پر ہم نے اُس وقت قبضہ کر لِیا اور عَروعیر جو وادیِ ارنون کے کنارے ہے اور جِلعاد کے کوہِستانی مُلک کا آدھا حِصّہ اور اُس کے شہر مَیں نے رُوبِینِیوں اور جدّیوں کو دِئے۔
  • اور جِلعاد کا باقی حِصّہ اور سارا بسن یعنی اَرجُوب کا سارا مُلک جو عوج کی قلمرو میں تھا مَیں نے منسّی کے آدھے قبِیلہ کو دِیا (بسن رفائِیم کا مُلک کہلاتا تھا۔
  • اور منسّی کے بیٹے یائِیر نے جسُورِیوں اورمَعَکاتِیوں کی سرحدتک اَرجُوب کے سارے مُلک کو لے لِیا اور اپنے نام پر بسن کے شہروں کو حوّوت یائِیر کا نام دِیا جو آج تک چلا آتا ہے)۔
  • اور جِلعاد مَیں نے مکِیر کو دِیا۔
  • اور رُوبِینِیوں اور جدّیوں کو مَیں نے جِلعاد سے وادیِ ارنون تک کا مُلک یعنی اُس وادی کے بیچ کے حِصّہ کو اُن کی ایک حد ّٹھہرا کر دریایِ یبوق تک جو عَمُّونیوں کی سرحدہے اُن کو دِیا۔
  • اور مَیدان کو اور کِنّرت سے لے کر مَیدان کے دریا یعنی دریایِ شور تک جو مشرِق میں پِسگہ کے ڈھال تک پَھیلا ہُؤا ہے اور یَردن اور اُس کی ساری نواحی کو بھی مَیں نے اِن ہی کو دے دِیا۔
  • اور مَیں نے اُس وقت تُم کو حُکم دِیا کہ خُداوند تُمہارے خُدا نے تُم کو یہ مُلک دِیا ہے کہ تُم اُس پر قبضہ کرو ۔ سو تُم سب جنگی مَرد مُسلّح ہو کر اپنے بھائِیوں بنی اِسرائیل کے آگے آگے پار چلو۔
  • مگر تُمہاری بِیویاں اور تُمہارے بال بچّے اور چَوپائے (کیونکہ مُجھے معلُوم ہے کہ تُمہارے پاس چَوپائے بُہت ہیں) سو یہ سب تُمہارے اُن ہی شہروں میں رہ جائیں جو مَیں نے تُم کو دِئے ہیں۔
  • تاوقتیکہ خُداوند تُمہارے بھائِیوں کو چَین نہ بخشے جَیسے تُم کو بخشا اور وہ بھی اُس مُلک پر جو خُداوند تُمہارا خُدا یَردن کے اُس پار تُم کو دیتا ہے قبضہ نہ کر لیں ۔ تب تُم سب اپنی مِلکِیّت میں جو مَیں نے تُم کو دی ہے لَوٹ کر آنے پاؤ گے۔
  • اور اُسی مَوقع پر مَیں نے یشُوع کو حُکم دِیا کہ جو کُچھ خُداوند تُمہارے خُدا نے اِن دو بادشاہوں سے کِیا وہ سب تُو نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ۔ خُداوند اَیسا ہی اُس پار اُن سب سلطنتوں کا حال کرے گا جہاں تُو جا رہا ہے۔
  • تُم اُن سے نہ ڈرنا کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا تُمہاری طرف سے آپ جنگ کر رہا ہے۔
  • اُس وقت مَیں نے خُداوند سے عاجِزی کے ساتھ درخواست کی کہ۔
  • اَے خُداوند خُدا تُو نے اپنے بندہ کو اپنی عظمت اوراپنا زورآور ہاتھ دِکھانا شرُوع کِیا ہے کیونکہ آسمان میں یا زمِین پر اَیسا کَون معبُود ہے جو تیرے سے کام یا کرامات کر سکے۔
  • سو مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے پار جانے دے کہ مَیں بھی اُس اچھّے مُلک کو جو یَردن کے پار ہے اور اُس خُوشنُما پہاڑ اور لُبنان کو دیکُھوں۔
  • لیکن خُداوند تُمہارے سبب سے مُجھ سے ناراض تھا اور اُس نے میری نہ سُنی بلکہ خُداوند نے مُجھ سے کہا کہ بس کر ۔ اِس مضمُون پر مُجھ سے پِھر کبھی کُچھ نہ کہنا۔
  • تُو کوہِ پِسگہ کی چوٹی پر چڑھ جا اور مغرِب اور شِمال اور جنُوب اور مشرِق کی طرف نظر دَوڑا کر اُسے اپنی آنکھوں سے دیکھ لے کیونکہ تُو اِس یَردن کے پار نہیں جانے پائے گا۔
  • پر یشُو ع کو وصِیّت کر اور اُس کی حَوصلہ افزائی کر کے اُسے مضبُوط کر کیونکہ وہ اِن لوگوں کے آگے پار جائے گا اور وُہی اِن کو اُس مُلک کا جِسے تُو دیکھ لے گامالِک بنائے گا۔
  • چُنانچہ ہم اُس وادی میں جو بَیت فغُور ہے ٹھہرے رہے۔
  • اور اب اَے اِسرائیلیو! جو آئِین اور احکام مَیں تُم کو سِکھاتا ہُوں تُم اُن پر عمل کرنے کے لِئے اُن کو سُن لو تاکہ تُم زِندہ رہو اور اُس مُلک میں جِسے خُداوند تُمہارے باپ دادا کا خُدا تُم کو دیتا ہے داخِل ہو کر اُس پر قبضہ کر لو۔
  • جِس بات کا مَیں تُم کو حُکم دیتا ہُوں اُس میں نہ تو کُچھ بڑھانا اور نہ کُچھ گھٹانا تاکہ تُم خُداوند اپنے خُدا کے احکام کو جو مَیں تُم کو بتاتا ہُوں مان سکو۔
  • جو کُچھ خُداوند نے بَعل فغُور کے سبب سے کِیا وہ تُم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کیونکہ اُن سب آدمِیوں کو جِنہوں نے بَعل فغُور کی پَیروی کی خُداوند تیرے خُدا نے تیرے بیچ سے نابُود کر دِیا۔
  • پر تُم جو خُداوند اپنے خُدا سے لِپٹے رہے ہو سب کے سب آج تک زِندہ ہو۔
  • دیکھو! جَیسا خُداوند میرے خُدا نے مُجھے حُکم دِیا اُس کے مُطابِق مَیں نے تُم کو آئِین اور احکام سِکھا دِئے ہیں تاکہ اُس مُلک میں اُن پر عمل کرو جِس پر قبضہ کرنے کے لِئے جا رہے ہو۔
  • سو تُم اِن کو ماننا اور عمل میں لانا کیونکہ اَور قَوموں کے سامنے یِہی تُمہاری عقل اور دانِش ٹھہریں گے ۔ وہ اِن تمام آئِین کو سُن کر کہیں گی کہ یقِیناً یہ بزُرگ قَوم نِہایت عقل مند اور دانِشور ہے۔
  • کیونکہ اَیسی بڑی قَوم کَون ہے جِس کا معبُود اِس قدر اُس کے نزدِیک ہو جَیسا خُداوند ہمارا خُدا کہ جب کبھی ہم اُس سے دُعا کریں ہمارے نزدِیک ہے۔
  • اور کَون اَیسی بزُرگ قَوم ہے جِس کے آئِین اور احکام اَیسے راست ہیں جَیسی یہ ساری شرِیعت ہے جِسے مَیں آج تُمہارے سامنے رکھتا ہُوں۔
  • سو تُو ضرُور ہی اپنی اِحتیاط رکھنا اور بڑی حِفاظت کرنا تا نہ ہو کہ تُو وہ باتیں جو تُو نے اپنی آنکھ سے دیکھی ہیں بُھول جائے اور وہ زِندگی بھر کے لِئے تیرے دِل سے جاتی رہیں بلکہ تُو اُن کو اپنے بیٹوں اور پوتوں کو سِکھانا۔
  • خصُوصاً اُس دِن کی باتیں جب تُو خُداوند اپنے خُدا کے حضُور حورِب میں کھڑا ہُؤا کیونکہ خُداوند نے مُجھ سے کہا تھا کہ قَوم کو میرے حضُور جمع کر اور مَیں اُن کو اپنی باتیں سُناؤُں گا تاکہ وہ یہ سِیکھیں کہ زِندگی بھر جب تک زمِین پر جِیتے رہیں میرا خَوف مانیں اور اپنے بال بچّوں کو بھی یِہی سِکھائیں۔
  • چُنانچہ تُم نزدِیک جا کر اُس پہاڑ کے نیچے کھڑے ہُوئے اور وہ پہاڑ آگ سے دہک رہا تھا اور اُس کی لَو آسمان تک پُہنچتی تھی اور گِردا گِرد تارِیکی اور گھٹا اور ظُلمت تھی۔
  • اور خُداوند نے اُس آگ میں سے ہو کر تُم سے کلام کِیا ۔ تُم نے باتیں تو سُنِیں لیکن کوئی صُورت نہ دیکھی ۔ فقط آواز ہی آواز سُنی۔
  • اور اُس نے تُم کو اپنے عہد کے دسوں احکام بتا کر اُن کے ماننے کا حُکم دِیا اور اُن کو پتّھر کی دو لَوحوں پر لِکھ بھی دِیا۔
  • اُس وقت خُداوند نے مُجھے حُکم دِیا کہ تُم کو یہ آئِین اور احکام سِکھاؤُں تاکہ تُم اُس مُلک میں جِس پر قبضہ کرنے کے لِئے جا رہے ہو اُن پر عمل کرو۔
  • سو تُم اپنی خُوب ہی اِحتیاط رکھنا کیونکہ تُم نے اُس دِن جب خُداوند نے آگ میں سے ہو کر حورِب میں تُم سے کلام کِیا کِسی طرح کی کوئی صُورت نہیں دیکھی۔
  • تا نہ ہو کہ تُم بِگڑ کر کِسی شکل یا صُورت کی کھودی ہُوئی مُورت اپنے لِئے بنا لو جِس کی شبِیہ کِسی مَرد یا عَورت۔
  • یا زمِین کے کِسی حَیوان یا ہوا میں اُڑنے والے پرِندے۔
  • یا زمِین کے رینگنے والے جاندار یا مچھلی سے جو زمِین کے نِیچے پانی میں رہتی ہے مِلتی ہو۔
  • یا جب تُو آسمان کی طرف نظر کرے اور تمام اجرامِ فلک یعنی سُورج اور چاند اور تاروں کو دیکھے تو گُمراہ ہوکر اُن ہی کو سِجدہ اور اُن کی عِبادت کرنے لگے جِن کو خُداوند تیرے خُدا نے رُویِ زمِین کی سب قَوموں کے لِئے رکھّا ہے۔
  • لیکن خُداوند نے تُم کو چُنا اور تُم کو گویا لوہے کی بھٹّی یعنی مِصر سے نِکال لے آیا ہے تاکہ تُم اُس کی مِیراث کے لوگ ٹھہرو جَیسا آج ظاہِرہے۔
  • اورتُمہارے ہی سبب سے خُداوند نے مُجھ سے ناراض ہو کر قَسم کھائی کہ مَیں یَردن پار نہ جاؤُں اور نہ اُس اچھّے مُلک میں پُہنچنے پاؤُں جِسے خُداوند تیرا خُدا مِیراث کے طَور پر تُجھ کو دیتا ہے۔
  • بلکہ مُجھے اِسی مُلک میں مَرنا ہے ۔ مَیں یَردن پار نہیں جا سکتا ۔ لیکن تُم پار جا کر اُس اچھّے مُلک پر قبضہ کرو گے۔
  • سو تُم اِحتیاط رکھّو تا نہ ہو کہ تُم خُداوند اپنے خُدا کے اُس عہد کو جو اُس نے تُم سے باندھا ہے بُھول جاؤ اور اپنے لِئے کِسی چِیز کی شبِیہ کی کھودی ہُوئی مُورت بنا لو جِس سے خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو منع کِیا ہے۔
  • کیونکہ خُداوند تیرا خُدا بھسم کرنے والی آگ ہے ۔ وہ غیُور خُدا ہے۔
  • اور جب تُجھ سے بیٹے اور پوتے پَیدا ہوں اور تُم کو اُس مُلک میں رہتے ہُوئے ایک مُدّت ہو جائے اور تُم بِگڑ کر کِسی چِیز کی شبِیہ کی کھودی ہُوئی مُورت بنا لو اور خُداوند اپنے خُدا کے حضُور شرارت کر کے اُسے غُصّہ دِلاؤ۔
  • تو مَیں آج کے دِن تُمہارے برخِلاف آسمان اور زمِین کو گواہ بناتا ہُوں کہ تُم اُس مُلک سے جِس پر قبضہ کرنے کو یَردن پار جانے پر ہو جلد بِالکُل فنا ہو جاؤ گے ۔ تُم وہاں بُہت دِن رہنے نہ پاؤ گے بلکہ بِالکُل نابُود کر دِئے جاؤ گے۔
  • اور خُداوند تُم کو قَوموں میں تِتّربِتّر کرے گا اور جِن قَوموں کے درمیان خُداوند تُم کو پُہنچائے گا اُن میں تُم تھوڑے سے رہ جاؤ گے۔
  • اور وہاں تُم آدمِیوں کے ہاتھ کے بنے ہُوئے لکڑی اور پتّھر کے دیوتاؤں کی عِبادت کرو گے جو نہ دیکھتے نہ سُنتے نہ کھاتے نہ سُونگھتے ہیں۔
  • لیکن وہاں بھی اگر تُم خُداوند اپنے خُدا کے طالِب ہو تو وہ تُجھ کو مِل جائے گا بشرطیکہ تُو اپنے پُورے دِل سے اور اپنی ساری جان سے اُسے ڈُھونڈے۔
  • جب تُو مُصِیبت میں پڑے گا اور یہ سب باتیں تُجھ پر گُذریں گی تو آخِری دِنوں میں تُو خُداوند اپنے خُدا کی طرف پِھرے گا اور اُس کی مانے گا۔
  • کیونکہ خُداوند تیرا خُدا رحیم خُدا ہے ۔ وہ تُجھ کو نہ تو چھوڑے گا اور نہ ہلاک کرے گا اور نہ اُس عہد کو بُھولے گا جِس کی قَسم اُس نے تیرے باپ دادا سے کھائی۔
  • اور جب سے خُدا نے اِنسان کو زمِین پر پَیدا کِیا تب سے شرُوع کر کے تُو اُن گُذرے ایّام کا حال جو تُجھ سے پہلے ہو چُکے پُوچھ اور آسمان کے ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک دریافت کر کہ اِتنی بڑی واردات کی طرح کبھی کوئی بات ہُوئی یا سُننے میں بھی آئی؟۔
  • کیا کبھی کوئی قَوم خُدا کی آواز جَیسے تُو نے سُنی آگ میں سے آتی ہُوئی سُن کر زِندہ بچی ہے؟۔
  • یا کبھی خُدا نے ایک قَوم کو کِسی دُوسری قَوم کے بِیچ سے نِکالنے کا اِرادہ کر کے اِمتِحانوں اور نِشانوں اور مُعجِزوں اور جنگ اور زورآور ہاتھ اور بُلند بازُو اور ہَولناک ماجروں کے وسِیلہ سے اُن کو اپنی خاطِر برگُزیدہ کرنے کے لِئے وہ کام کِئے جو خُداوند تُمہارے خُدا نے تُمہاری آنکھوں کے سامنے مِصر میں تُمہارے لِئے کِئے؟۔
  • یہ سب کُچھ تُجھ کو دِکھایا گیا تاکہ تُو جانے کہ خُداوند ہی خُدا ہے اور اُس کے سِوا اَور کوئی ہے ہی نہیں۔
  • اُس نے اپنی آواز آسمان میں سے تُجھ کو سُنائی تاکہ تُجھ کو تربِیّت کرے اور زمِین پر اُس نے تُجھ کو اپنی بڑی آگ دِکھائی اور تُو نے اُس کی باتیں آگ کے بِیچ میں سے آتی ہُوئی سُنِیں۔
  • اور چُونکہ اُسے تیرے باپ دادا سے مُحبّت تھی اِسی لِئے اُس نے اُن کے بعد اُن کی نسل کو چُن لِیا اور تیرے ساتھ ہو کر اپنی بڑی قُدرت سے تُجھ کو مِصر سے نِکال لایا۔
  • تاکہ تیرے سامنے سے اُن قَوموں کو جو تُجھ سے بڑی اور زورآور ہیں دفع کرے اور تُجھ کو اُن کے مُلک میں پُہنچائے اور اُسے تُجھ کو مِیراث کے طَور پر دے جَیسا آج کے دِن ظاہِرہے۔
  • پس آج کے دِن تُو جان لے اور اِس بات کو اپنے دِل میں جما لے کہ اُوپر آسمان میں اور نِیچے زمِین پر خُداوند ہی خُدا ہے اور کوئی دُوسرا نہیں۔
  • سو تُو اُس کے آئِین اور احکام کو جو مَیں تُجھ کو آج بتاتا ہُوں ماننا تاکہ تیرا اور تیرے بعد تیری اَولاد کا بھلا ہو اور ہمیشہ اُس مُلک میں جو خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے تیری عُمر دراز ہو۔
  • پِھر مُوسیٰ نے یَردن کے پار مشرِق کی طرف تِین شہر الگ کِئے۔
  • تاکہ اَیسا خُونی جو انجانے بغَیر قدِیمی عداوت کے اپنے پڑوسی کو مار ڈالے وہ وہاں بھاگ جائے اور اِن شہروں میں سے کِسی میں جا کر جِیتا بچ رہے۔
  • یعنی رُوبِینِیوں کے لِئے تو شہرِ بصر ہو جو ترائی میں بیابان کے بِیچ واقع ہے اور جدّیوں کے لِئے شہرِ رامات جو جِلعاد میں ہے اور منسِّیوں کے لِئے بسن کا شہرِجولان۔
  • یہ وہ شرِیعت ہے جو مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کے آگے پیش کی۔
  • یِہی وہ شہادتیں اور آئِین اور احکام ہیں جِن کو مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کو اُن کے مِصر سے نِکلنے کے بعد۔
  • یَردن کے پار اُس وادی میں جو بَیت فغُور کے مُقابِل ہے کہہ سُنایا یعنی امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن کے مُلک میں جو حسبون میں رہتا تھا جِسے مُوسیٰ اور بنی اِسرائیل نے مُلکِ مِصر سے نِکلنے کے بعد مارا۔
  • اور پِھر اُس کے مُلک کو اور بسن کے بادشاہ عوج کے مُلک کو اپنے قبضہ میں کر لِیا ۔ امورِیوں کے اِن دونوں بادشاہوں کا یہ مُلک یَردن پار مشرِق کی طرف۔
  • عروعیر سے جو وادیِ ارنون کے کنارے واقع ہے کوہِ سِیون تک جِسے حرمُون بھی کہتے ہیں پَھیلا ہُؤا ہے۔
  • اِسی میں یَردن پار مشرِق کی طرف مَیدان کے دریا تک جو پِسگہ کے ڈھال کے نِیچے بہتا ہے وہاں کا سارا مَیدان شامل ہے۔
  • پِھر مُوسیٰ نے سب اِسرائیلِیوں کو بُلوا کر اُن کو کہا اَے اِسرائیلِیو! تُم اُن آئِین اور احکام کو سُن لو جِن کو مَیں آج تُم کو سُناتا ہُوں تاکہ تُم اُن کو سِیکھ کر اُن پر عمل کرو۔
  • خُداوند ہمارے خُدا نے حورِب میں ہم سے ایک عہد باندھا۔
  • خُداوند نے یہ عہد ہمارے باپ دادا سے نہیں بلکہ خُود ہم سب سے جو یہاں آج کے دِن جِیتے ہیں باندھا۔
  • خُداوند نے تُم سے اُس پہاڑ پر رُوبرُو آگ کے بِیچ میں سے باتیں کِیں۔
  • (اُس وقت مَیں تُمہارے اور خُداوند کے درمِیان کھڑا ہُؤا تاکہ خُداوند کا کلام تُم پر ظاہِر کرُوں کیونکہ تُم آگ کے سبب سے ڈرے ہُوئے تھے اور پہاڑ پر نہ چڑھے)۔
  • تب اُس نے کہا خُداوند تیرا خُدا جو تُجھ کو مُلکِ مِصر یعنی غُلامی کے گھر سے نِکال لایا مَیں ہُوں۔
  • میرے آگے تُو اَور معبُودوں کو نہ ماننا۔
  • تُو اپنے لِئے کوئی تراشی ہُوئی مُورت نہ بنانا نہ کِسی چِیز کی صُورت بنانا جو اُوپر آسمان میں یا نِیچے زمِین پر یا زمِین کے نِیچے پانی میں ہے۔
  • تُو اُن کے آگے سِجدہ نہ کرنا اور نہ اُن کی عِبادت کرنا کیونکہ مَیں خُداوند تیرا خُدا غیُور خُدا ہُوں اور جو مُجھ سے عداوت رکھتے ہیں اُن کی اَولاد کو تِیسری اور چَوتھی پُشت تک باپ دادا کی بدکاری کی سزا دیتا ہُوں۔
  • اور ہزاروں پر جو مُجھ سے مُحبّت رکھتے اور میرے حُکموں کو مانتے ہیں رحم کرتا ہُوں۔
  • تُو خُداوند اپنے خُدا کا نام بیفائِدہ نہ لینا کیونکہ خُداوند اُس کو جو اُس کا نام بیفائِدہ لیتا ہے بے گُناہ نہ ٹھہرائے گا۔
  • تُو خُداوند اپنے خُدا کے حُکم کے مُطابِق سبت کے دِن کو یاد کر کے پاک ماننا۔
  • چھ دِن تک تُو مِحنت کر کے اپنا سارا کام کاج کرنا۔
  • لیکن ساتواں دِن خُداوند تیرے خُدا کا سبت ہے ۔ اُس میں نہ تُو کوئی کام کرے نہ تیرا بیٹا نہ تیری بیٹی نہ تیرا غُلام نہ تیری لَونڈی نہ تیرا بَیل نہ تیرا گدھا نہ تیرا اَور کوئی جانور اور نہ کوئی مُسافِر جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو تاکہ تیرا غُلام اور تیری لَونڈی بھی تیری طرح آرام کریں۔
  • اور یاد رکھنا کہ تُو مُلکِ مِصر میں غُلام تھا اور وہاں سے خُداوند تیرا خُدا اپنے زورآور ہاتھ اور بُلند بازُو سے تُجھ کو نِکال لایا ۔ اِس لِئے خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو سبت کے دِن کو ماننے کا حُکم دِیا۔
  • اپنے با پ اور اپنی ماں کی عِزّت کرنا جَیسا خُداوند تیرے خُدا نے تُجھے حُکم دِیا ہے تاکہ تیری عُمر دراز ہو اور جو مُلک خُداوند تیرا خُدا تُجھے دیتا ہے اُس میں تیرا بھلا ہو۔
  • تُو خُون نہ کرنا۔
  • تُو زِنا نہ کرنا۔
  • تُو چوری نہ کرنا۔
  • تُو اپنے پڑوسی کے خِلاف جُھوٹی گواہی نہ دینا۔
  • تُو اپنے پڑوسی کی بِیوی کا لالچ نہ کرنا اور نہ اپنے پڑوسی کے گھر یا اُس کے کھیت یا غُلام یا لَونڈی یا بَیل یا گدھے یا اُس کی کِسی اور چِیز کا خواہاں ہونا۔
  • یِہی باتیں خُداوند نے اُس پہاڑ پر آگ اور گھٹا اور ظُلمت میں سے تُمہاری ساری جماعت کو بُلند آواز سے کہِیں اور اِس سے زِیادہ اَور کُچھ نہ کہا اور اِن ہی کو اُس نے پتّھر کی دو لَوحوں پر لِکھا اور اُن کو میرے سپُرد کِیا۔
  • اور جب وہ پہاڑ آگ سے دہک رہا تھا اور تُم نے وہ آواز اندھیرے میں سے آتی سُنی تو تُم اور تُمہارے قبِیلوں کے سردار اور بزُرگ میرے پاس آئے۔
  • اور تُم کہنے لگے کہ خُداوند ہمارے خُدا نے اپنی شَوکت اور عظمت ہم کو دِکھائی اور ہم نے اُس کی آواز آگ میں سے آتی سُنی ۔ آج ہم نے دیکھ لِیا کہ خُداوند اِنسان سے باتیں کرتا ہے تَو بھی اِنسان زِندہ رہتا ہے۔
  • سو اب ہم کیوں اپنی جان دیں کیونکہ اَیسی بڑی آگ ہم کو بھسم کر دے گی ۔ اگر ہم خُداوند اپنے خُدا کی آواز پِھر سُنیں تو مَر ہی جائیں گے۔
  • کیونکہ اَیسا کَون سا بشر ہے جِس نے زِندہ خُدا کی آواز ہماری طرح آگ میں سے آتی سُنی ہو اور پِھر بھی جِیتا رہا؟۔
  • سو تُو ہی نزدِیک جا کر جو کُچھ خُداوند ہمارا خُدا کہے اُسے سُن لے اور تُو ہی وہ باتیں جو خُداوند ہمارا خُدا تُجھ سے کہے ہم کو بتانا اور ہم اُسے سُنیں گے اور اُس پر عمل کریں گے۔
  • اور جب تُم مُجھ سے گُفتگُو کر رہے تھے تو خُداوند نے تُمہاری باتیں سُنِیں ۔ تب خُداوند نے مُجھ سے کہا کہ مَیں نے اِن لوگوں کی باتیں جو اُنہوں نے تُجھ سے کہِیں سُنی ہیں ۔ جو کُچھ اُنہوں نے کہا ٹھیک کہا۔
  • کاش اُن میں اَیسا ہی دِل ہو تاکہ وہ میرا خَوف مان کر ہمیشہ میرے سب حُکموں پر عمل کرتے تاکہ سدا اُن کا اور اُن کی اَولاد کا بھلا ہوتا!۔
  • سو تُو جا کر اُن سے کہہ دے کہ تُم اپنے ڈیروں کو لَوٹ جاؤ۔
  • پر تُو یہِیں میرے پاس کھڑا رہ اور مَیں وہ سب فرمان اور سب آئِین اور احکام جو تُجھے اُن کو سِکھانے ہیں تُجھ کو بتاؤُں گا تاکہ وہ اُن پر اُس مُلک میں جو مَیں اُن کو قبضہ کرنے کے لِئے دیتا ہُوں عمل کریں۔
  • سو تُم اِحتیاط رکھنا اور جَیسا خُداوند تُمہارے خُدا نے تُم کو حُکم دِیا ہے وَیسا ہی کرنا اور دہنے یا بائیں ہاتھ کو نہ مُڑنا۔
  • تُم اُس سارے طرِیق پر جِس کا حُکم خُداوند تُمہارے خُدا نے تُم کو دِیا ہے چلنا تاکہ تُم جِیتے رہو اور تُمہارا بھلا ہو اور تُمہاری عُمر اُس مُلک میں جِس پر تُم قبضہ کرو گے دراز ہو۔
  • یہ وہ فرمان اور آئِین اور احکام ہیں جِن کو خُداوند تُمہارے خُدا نے تُم کو سِکھانے کا حُکم دِیا ہے تاکہ تُم اُن پر اُس مُلک میں عمل کرو جِس پر قبضہ کرنے کے لِئے پار جانے کو ہو۔
  • اور تُو اپنے بیٹوں اور پوتوں سمیت خُداوند اپنے خُدا کا خَوف مان کر اُس کے تمام آئِین اور احکام پر جو مَیں تُجھ کو بتاتا ہُوں زِندگی بھر عمل کرنا تاکہ تیری عُمر دراز ہو۔
  • اِس لِئے اَے اِسرا ئیل! سُن اور اِحتیاط کر کے اُن پر عمل کر تاکہ تیرا بھلا ہو اور تُم خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے وعدہ کے مُطابِق اُس مُلک میں جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہےنِہایت بڑھ جاؤ۔
  • سُن اَے اِسرائیل ! خُداوند ہمارا خُدا ایک ہی خُداوند ہے۔
  • تُو اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری طاقت سے خُداوند اپنے خُدا سے مُحبّت رکھ۔
  • اور یہ باتیں جِن کا حُکم آج مَیں تُجھے دیتا ہُوں تیرے دِل پر نقش رہیں۔
  • اور تُو اِن کو اپنی اَولاد کے ذِہن نشِین کرنا اور گھر بَیٹھے اور راہ چلتے اور لیٹتے اور اُٹھتے وقت اِن کا ذِکر کِیا کرنا۔
  • اور تُو نِشان کے طَور پر اِن کو اپنے ہاتھ پر باندھنا اور وہ تیری پیشانی پر ٹِیکوں کی مانِند ہوں۔
  • اور تُو اُن کو اپنے گھر کی چَوکھٹوں اور اپنے پھاٹکوں پر لِکھنا۔
  • اور جب خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو اُس مُلک میں پُہنچائے جِسے تُجھ کو دینے کی قَسم اُس نے تیرے باپ دادا ابرہام اور اِضحاق اور یعقُوب سے کھائی اور جب وہ تُجھ کو بڑے بڑے اور اچھّے شہر جِن کو تُو نے نہیں بنایا۔
  • اور اچّھّی اچّھّی چِیزوں سے بھرے ہُوئے گھر جِن کو تُو نے نہیں بھرا اور کھودے کُھدائے حَوض جو تُو نے نہیں کھودے اور انگُور کے باغ اور زَیتُون کے درخت جو تُو نے نہیں لگائےعِنایت کرے اور تُو کھائے اور سیر ہو۔
  • تو تُو ہوشیار رہنا تا اَیسا نہ ہو کہ تُو خُداوند کو جو تُجھ کو مُلکِ مِصر یعنی غُلامی کے گھر سے نِکال لایا بُھول جائے۔
  • تُو خُداوند اپنے خُدا کا خَوف ماننا اور اُسی کی عِبادت کرنا اور اُسی کے نام کی قَسم کھانا۔
  • تُم اَور معبُودوں کی یعنی اُن قَوموں کے معبُودوں کی جو تُمہارے آس پاس رہتی ہیں پَیروی نہ کرنا۔
  • کیونکہ خُداوند تیرا خُدا جو تیرے درمیان ہے غیُور خُدا ہے ۔ سو اَیسا نہ ہو کہ خُداوند تیرے خُدا کا غضب تُجھ پر بھڑکے اور وہ تُجھ کو رُویِ زمِین پر سے فنا کر دے۔
  • تُم خُداوند اپنے خُدا کو مت آزمانا جَیسا تُم نے اُسے مسّہ میں آزمایا تھا۔
  • تُم جانفشانی سے خُداوند اپنے خُدا کے حُکموں اور شہادتوں اور آئِین کو جو اُس نے تُجھ کو فرمائے ہیں ماننا۔
  • اور تُو وُہی کرنا جو خُداوند کی نظر میں دُرُست اور اچھّا ہے تاکہ تیرا بھلا ہو اور جِس اچھّے مُلک کی بابت خُداوند نے تیرے باپ دادا سے قَسم کھائی تُو اُس میں داخِل ہو کر اُس پر قبضہ کر سکے۔
  • اور خُداوند تیرے سب دُشمنوں کو تیرے آگے سے دفع کرے جَیسا اُس نے کہا ہے۔
  • اور جب آیندہ زمانہ میں تیرے بیٹے تُجھ سے سوال کریں کہ جِن شہادتوں اور آئِین اور فرمان کے ماننے کا حُکم خُداوند ہمارے خُدا نے تُم کو دِیا ہے اُن کا مطلب کیا ہے؟۔
  • تو تُو اپنے بیٹوں کو یہ جواب دینا کہ جب ہم مِصر میں فِرعون کے غُلام تھے تو خُداوند اپنے زورآور ہاتھ سے ہم کو مِصر سے نِکال لایا۔
  • اور خُداوند نے بڑے بڑے اور ہَولناک عجائب و نِشان ہمارے سامنے اہلِ مِصر اور فِرعو ن اور اُس کے سب گھرانے پر کر کے دِکھائے۔
  • اور ہم کو وہاں سے نِکال لایا تاکہ ہم کو اِس مُلک میں جِسے ہم کو دینے کی قَسم اُس نے ہمارے باپ دادا سے کھائی پُہنچائے۔
  • سو خُداوند نے ہم کو اِن سب احکام پر عمل کرنے اور ہمیشہ اپنی بھلائی کے لِئے خُداوند اپنے خُدا کا خَوف ماننے کا حُکم دِیا ہے تاکہ وہ ہم کو زِندہ رکھّے جَیسا آج کے دِن ظاہِرہے۔
  • اور اگر ہم اِحتیاط رکھّیں کہ خُداوند اپنے خُدا کے حضُور اِن سب حُکموں کو مانیں جَیسا اُس نے ہم سے کہا ہے تو اِسی میں ہماری صداقت ہو گی۔
  • جب خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو اُس مُلک میں جِس پر قبضہ کرنے کے لِئے تُو جا رہا ہے پُہنچا دے اور تیرے آگے سے اُن بُہت سی قَوموں کو یعنی حِتِّیوں اور جرِجاسِیوں اور امورِیوں اور کنعانیوں اور فرِزِّیوں اور حوِ ّیوں اور یبُوسِیوں کو جو ساتوں قَومیں تُجھ سے بڑی اور زورآور ہیں نِکال دے۔
  • اور جب خُداوند تیرا خُدا اُن کو تیرے آگے شِکست دِلائے اور تُو اُن کو مار لے تو تُو اُن کو بِالکُل نابُود کر ڈالنا ۔ تُو اُن سے کوئی عہد نہ باندھنا اور نہ اُن پر رحم کرنا۔
  • تُو اُن سے بیاہ شادی بھی نہ کرنا ۔ نہ اُن کے بیٹوں کو اپنی بیٹِیاں دینا اور نہ اپنے بیٹوں کے لِئے اُن کی بیٹِیاں لینا۔
  • کیونکہ وہ تیرے بیٹوں کو میری پَیروی سے برگشتہ کر دیں گے تاکہ وہ اَور معبُودوں کی عِبادت کریں ۔ یُوں خُداوند کا غضب تُم پر بھڑکے گا اور وہ تُجھ کو جلد ہلاک کر دے گا۔
  • بلکہ تُم اُن سے یہ سلُوک کرنا کہ اُن کے مذبحوں کو ڈھا دینا ۔ اُن کے سُتُونوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر دینا اور اُن کی یسِیرتوں کو کاٹ ڈالنا اور اُن کی تراشی ہُوئی مُورتیں آگ میں جلا دینا۔
  • کیونکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کے لِئے ایک مُقدّس قَوم ہے ۔ خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو رُویِ زمِین کی اَور سب قَوموں میں سے چُن لِیا ہے تاکہ اُس کی خاص اُمّت ٹھہرے۔
  • خُداوند نے جو تُم سے مُحبّت کی اور تُم کو چن لِیا تو اِس کا سبب یہ نہ تھا کہ تُم شُمار میں اَور قَوموں سے زِیادہ تھے کیونکہ تُم سب قَوموں سے شُمار میں کم تھے۔
  • بلکہ چُونکہ خُداوند کو تُم سے مُحبّت ہے اور وہ اُس قَسم کو جو اُس نے تُمہارے باپ دادا سے کھائی پُورا کرنا چاہتا تھا اِس لِئے خُداوند تُم کو اپنے زورآور ہاتھ سے نِکال لایا اور غُلامی کے گھر یعنی مِصر کے بادشاہ فِرعو ن کے ہاتھ سے تُم کو مَخلصی بخشی۔
  • سو جان لے کہ خُداوند تیرا خُدا وُہی خُدا ہے ۔ وہ وفادار خُدا ہے اور جو اُس سے مُحبّت رکھتے اور اُس کے حُکموں کو مانتے ہیں اُن کے ساتھ ہزار پُشت تک وہ اپنے عہد کو قائِم رکھتا اور اُن پر رحم کرتا ہے۔
  • اور جو اُس سے عداوت رکھتے ہیں اُن کو اُن کے دیکھتے ہی دیکھتے بدلہ دے کر ہلاک کر ڈالتا ہے ۔ وہ اُس کے بارے میں جو اُس سے عداوت رکھتا ہے دیر نہ کرے گا بلکہ اُسی کے دیکھتے دیکھتے اُسے بدلہ دے گا۔
  • اِس لِئے جو فرمان اور آئِین اور احکام مَیں آج کے دِن تُجھ کو بتاتا ہُوں تُو اُن کو ماننا اور اُن پر عمل کرنا۔
  • اور تُمہارے اِن حُکموں کو سُننے اور ماننے اور اُن پر عمل کرنے کے سبب سے خُداوند تیرا خُدا بھی تیرے ساتھ اُس عہد اور رحمت کو قائِم رکھّے گا جِن کی قَسم اُس نے تیرے باپ دادا سے کھائی۔
  • اور تُجھ سے مُحبّت رکھّے گا اور تُجھ کو برکت دے گا اور بڑھائے گا اور اُس مُلک میں جِسے تُجھ کو دینے کی قَسم اُس نے تیرے باپ دادا سے کھائی وہ تیری اَولاد پر اور تیری زمِین کی پَیداوار یعنی تیرے غلّہ اور مَے اور تیل پر اور تیرے گائے بَیل کے اور بھیڑ بکرِیوں کے بچّوں پر برکت نازِل کرے گا۔
  • تُجھ کو سب قَوموں سے زِیادہ برکت دی جائے گی اور تُم میں یا تُمہارے چَوپایوں میں نہ تُو کوئی عقِیم ہو گا نہ بانجھ۔
  • اور خُداوند ہر قِسم کی بیماری تُجھ سے دُور کرے گا اور مِصر کے اُن بُرے روگوں کو جِن سے تُو واقِف ہے تُجھ کو لگنے نہ دے گا بلکہ اُن کو اُن پر جو تُجھ سے عداوت رکھتے ہیں نازِل کرے گا۔
  • اور تُو اُن سب قَوموں کو جِن کو خُداوند تیرا خُدا تیرے قابُو میں کر دے گا نابُود کر ڈالنا ۔ تُو اُن پر ترس نہ کھانا اور نہ اُن کے دیوتاؤں کی عِبادت کرنا ورنہ یہ تیرے لِئے ایک جال ہو گا۔
  • اور اگر تیرا دِل بھی یہ کہے کہ یہ قَومیں تو مُجھ سے زِیادہ ہیں ۔ مَیں اُن کو کیونکر نِکالُوں؟۔
  • تَو بھی تُو اُن سے نہ ڈرنا بلکہ جو کُچھ خُداوند تیرے خُدا نے فِرعو ن اور سارے مِصر سے کِیا اُسے خُوب یاد رکھنا۔
  • یعنی اُن بڑے بڑے تجربوں کو جِن کو تیری آنکھوں نے دیکھا اور اُن نِشانوں اور مُعجِزوں اور زورآور ہاتھ اور بُلند بازُو کو جِن سے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو نِکال لایا کیونکہ خُداوند تیرا خُدا اَیسا ہی اُن سب قَوموں سے کرے گا جِن سے تُو ڈرتا ہے۔
  • بلکہ خُداوند تیرا خُدا اُن میں زنبُوروں کو بھیج دے گا یہاں تک کہ جو اُن میں سے باقی بچ کر چُھپ جائیں گے وہ بھی تیرے آگے سے ہلاک ہو جائیں گے۔
  • سو تُو اُن سے دہشت نہ کھانا کیونکہ خُداوند تیرا خُدا تیرے بِیچ میں ہے اور وہ خُدایِ عظِیم اور مُہِیب ہے۔
  • اور خُداوند تیرا خُدا اُن قَوموں کو تیرے آگے سے تھوڑا تھوڑا کر کے دفع کرے گا ۔ تُو ایک ہی دَم اُن کو ہلاک نہ کرنا ۔ اَیسا نہ ہو کہ جنگلی درِندے بڑھ کر تُجھ پر حملہ کرنے لگیں۔
  • بلکہ خُداوند تیرا خُدا اُن کو تیرے حوالہ کرے گا اور اُن کو اَیسی شِکستِ فاش دے گا کہ وہ نابُود ہو جائیں گے۔
  • اور وہ اُن کے بادشاہوں کو تیرے قابُو میں کر دے گا اور تُو اُن کا نام صفحۂِ روزگار سے مِٹا ڈالے گا اور کوئی مَرد تیرا سامنا نہ کر سکے گا یہاں تک کہ تُو اُن کو نابُود کر دے گا۔
  • تُم اُن کے دیوتاؤں کی تراشی ہُوئی مُورتوں کو آگ سے جلا دینا اور جو چاندی یا سونا اُن پر ہو اُس کا تُو لالچ نہ کرنا اور نہ اُسے لینا تا نہ ہو کہ تُو اُس کے پھندے میں پھنس جائے کیونکہ اَیسی بات خُداوند تیرے خُدا کے آگے مکرُوہ ہے۔
  • سو تُو اَیسی مکرُوہ چِیز اپنے گھر میں لا کر اُس کی طرح نیست کر دِیا جانے کے لائِق نہ بن جانا بلکہ تُو اُس سے ازحد گھِن کھانا اور اُس سے بِالکُل نفرت رکھنا کیونکہ وہ ملعُون چِیز ہے۔
  • سب حُکموں پر جو آج کے دِن مَیں تُجھ کو دیتا ہُوں تُم اِحتیاط کر کے عمل کرنا تاکہ تُم جِیتے اور بڑھتے رہو اور جِس مُلک کی بابت خُداوند نے تُمہارے باپ دادا سے قَسم کھائی ہے تُم اُس میں جا کر اُس پر قبضہ کرو۔
  • اور تُو اُس سارے طرِیق کو یاد رکھنا جِس پر اِن چالِیس برسوں میں خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو اِس بیابان میں چلایا تاکہ وہ تُجھ کو عاجِز کر کے آزمائے اور تیرے دِل کی بات دریافت کرے کہ تُو اُس کے حُکموں کو مانے گا یا نہیں۔
  • اور اُس نے تُجھ کو عاجِز کِیا بھی اور تُجھ کو بُھوکا ہونے دِیا اور وہ مَنّ جِسے نہ تُو نہ تیرے باپ دادا جانتے تھے تُجھ کو کِھلایا تاکہ تُجھ کو سِکھائے کہ اِنسان صِرف روٹی ہی سے جِیتا نہیں رہتا بلکہ ہر بات سے جوخُداوند کے مُنہ سے نِکلتی ہے وہ جِیتا رہتا ہے۔
  • اِن چالِیس برسوں میں نہ تو تیرے تن پر تیرے کپڑے پُرانے ہُوئے اور نہ تیرے پاؤں سُوجے۔
  • اور تُو اپنے دِل میں خیال رکھنا کہ جِس طرح آدمی اپنے بیٹے کو تنبِیہ کرتا ہے وَیسے ہی خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو تنبِیہ کرتا ہے۔
  • سو تُو خُداوند اپنے خُدا کی راہوں پر چلنے اور اُس کا خَوف ماننے کے لِئے اُس کے حُکموں پر عمل کرنا۔
  • کیونکہ خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو ایک اچھّے مُلک میں لِئے جاتا ہے ۔ وہ پانی کی ندیوں اور اَیسے چشموں اور سوتوں کا مُلک ہے جو وادِیوں اور پہاڑوں سے پُھوٹ کر نِکلتے ہیں۔
  • وہ اَیسا مُلک ہے جہاں گیہُوں اور جَو اور انگُور اور انجِیر کے درخت اور انار ہوتے ہیں ۔ وہ اَیسا مُلک ہے جہاں رَوغن دار زَیتُون اور شہد بھی ہے۔
  • اُس مُلک میں تُجھ کو روٹی بافِراط مِلے گی اور تُجھ کو کِسی چِیز کی کمی نہ ہو گی کیونکہ اُس مُلک کے پتّھر بھی لوہا ہیں اور وہاں کے پہاڑوں سے تُو تانبا کھود کر نِکال سکے گا۔
  • اور تُو کھائے گا اور سیر ہو گا اور اُس اچھّے مُلک کے لِئے جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے اُس کا شُکر بجا لائے گا۔
  • سو خبردار رہنا کہ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کو بُھول کر اُس کے فرمانوں اور حُکموں اور آئِین کو جِن کو آج مَیں تُجھ کو سُناتا ہُوں ماننا چھوڑ دے۔
  • اَیسانہ ہو کہ جب تُو کھا کر سیر ہو اور خُوشنُما گھر بنا کر اُن میں رہنے لگے۔
  • اور تیرے گائے بَیل کے گلّے اور بھیڑ بکرِیاں بڑھ جائیں اور تیرے پاس چاندی اور سونا اور مال بکثرت ہو جائے۔
  • تو تیرے دِل میں غرُور سمائے اور تُو خُداوند اپنے خُدا کو بُھول جائے جو تُجھ کو مُلکِ مِصر یعنی غُلامی کے گھر سے نِکال لایا ہے۔
  • اور اَیسے وسِیع اور ہَولناک بیابان میں تیرا رہبر ہُؤا جہاں جلانے والے سانپ اور بِچُّھو تھے اور جہاں کی زمِین بغَیر پانی کے سُوکھی پڑی تھی ۔ وہاں اُس نے تیرے لِئے چقمق کی چٹان سے پانی نِکالا۔
  • اور تُجھ کو بیابان میں وہ مَنّ کِھلایا جِسے تیرے باپ دادا جانتے بھی نہ تھے تاکہ تُجھ کو عاجِز کرے اور تیری آزمایش کر کے آخِر میں تیرا بھلا کرے۔
  • اور اَیسا نہ ہو کہ تُو اپنے دِل میں کہنے لگے کہ میری ہی طاقت اور ہاتھ کے زور سے مُجھ کو یہ دَولت نصِیب ہُوئی ہے۔
  • بلکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کو یاد رکھنا کیونکہ وُہی تُجھ کو دَولت حاصِل کرنے کی قُوّت اِس لِئے دیتا ہے کہ اپنے اُس عہد کو جِس کی قَسم اُس نے تیرے باپ دادا سے کھائی تھی قائِم رکھّے جَیسا آج کے دِن ظاہِر ہے۔
  • اور اگر تُو کبھی خُداوند اپنے خُدا کو بُھولے اور اَور معبُودوں کا پَیرو بن کر اُن کی عِبادت اور پرستِش کرے تو مَیں آج کے دِن تُم کو آگاہ کِئے دیتا ہُوں کہ تُم ضرُور ہی نیست ہو جاؤ گے۔
  • جِن قَوموں کو خُداوند تُمہارے سامنے ہلاک کرنے کو ہے اُن ہی کی طرح تُم بھی خُداوند اپنے خُدا کی بات نہ ماننے کے سبب سے ہلاک ہو جاؤ گے۔
  • سُن لے اَے اِسرا ئیل آج تُجھے یَردن پار اِس لِئے جانا ہے کہ تُو اَیسی قَوموں پر جو تُجھ سے بڑی اور زورآور ہیں اور اَیسے بڑے شہروں پر جِن کی فصِیلیں آسمان سے باتیں کرتی ہیں قبضہ کرے۔
  • وہاں عناقِیم کی اَولاد ہیں جو بڑے بڑے اور قدآور لوگ ہیں ۔ تُجھے اُن کا حال معلُوم ہے اور تُو نے اُن کی بابت یہ کہتے سُنا ہے کہ بنی عناق کا مُقابلہ کَون کر سکتا ہے؟۔
  • پس تُو آج کے دِن جان لے کہ خُداوند تیرا خُدا تیرے آگے آگے بھسم کرنے والی آگ کی طرح پار جا رہا ہے۔ وہ اُن کو فنا کرے گا اور وہ اُن کو تیرے آگے پست کرے گا اَیسا کہ تُو اُن کو نِکال کر جلد ہلاک کر ڈالے گا جَیسا خُداوند نے تُجھ سے کہا ہے۔
  • اور جب خُداوند تیرا خُدا اُن کو تیرے آگے سے نِکال چُکے تو تُو اپنے دِل میں یہ نہ کہنا کہ میری صداقت کے سبب سے خُداوند مُجھے اِس مُلک پر قبضہ کرنے کو یہاں لایا کیونکہ فی الواقِع اِن کی شرارت کے سبب سے خُداوند اِن قَوموں کو تیرے آگے سے نِکالتا ہے۔
  • تُو اپنی صداقت یا اپنے دِل کی راستی کے سبب سے اُس مُلک پر قبضہ کرنے کو نہیں جا رہا ہے بلکہ خُداوند تیرا خُدا اِن قَوموں کی شرارت کے باعِث اِن کو تیرے آگے سے خارِج کرتا ہے تاکہ یُوں وہ اُس وعدہ کو جِس کی قَسم اُس نے تیرے باپ دادا ابرہا م اور اِضحاق اور یعقُوب سے کھائی پُورا کرے۔
  • غرض تُو سمُجھ لے کہ خُداوند تیرا خُدا تیری صداقت کے سبب سے یہ اچھّا مُلک تُجھے قبضہ کرنے کے لِئے نہیں دے رہا ہے کیونکہ تُو ایک گردن کش قَوم ہے۔
  • اِس بات کو یاد رکھ اور کبھی نہ بُھول کہ تُونے خُداوند اپنے خُدا کو بیابان میں کِس کِس طرح غُصّہ دِلایا بلکہ جب سے تُم مُلکِ مِصر سے نِکلے ہو تب سے اِس جگہ پُہنچنے تک تُم برابر خُداوند سے بغاوت ہی کرتے رہے۔
  • اور حورِب میں بھی تُم نے خُداوند کو غُصّہ دِلایا چُنانچہ خُداوند ناراض ہو کر تُم کو نیست و نابُود کرنا چاہتا تھا۔
  • جب مَیں پتّھر کی دونوں لَوحوں کو یعنی اُس عہد کی لَوحوں کو جو خُداوند نے تُم سے باندھا تھا لینے کو پہاڑ پر چڑھ گیا تو مَیں چالِیس دِن اور چالِیس رات وہِیں پہاڑ پر رہا اور نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا۔
  • اور خُداوند نے اپنے ہاتھ کی لِکھی ہُوئی پتّھر کی دونوں لَوحیں میرے سپُرد کِیں اور اُن پر وُہی باتیں لِکھی تِھیں جو خُداوند نے پہاڑ پر آگ کے بِیچ میں سے مجمع کے دِن تُم سے کہی تِھیں۔
  • اور چالِیس دِن اور چالِیس رات کے بعد خُداوند نے پتّھر کی وہ دونوں لَوحیں یعنی عہد کی لَوحیں مُجھ کو دِیں۔
  • اور خُداوند نے مُجھ سے کہا اُٹھ کر جلد یہاں سے نِیچے جا کیونکہ تیرے لوگ جِن کو تُو مِصر سے نِکال لایا ہے بِگڑ گئے ہیں ۔ وہ اُس راہ سے جِس کا مَیں نے اُن کو حُکم دِیا جلد برگشتہ ہو گئے اور اپنے لِئے ایک مُورت ڈھال کربنا لی ہے۔
  • اور خُداوند نے مُجھ سے یہ بھی کہا کہ مَیں نے اِن لوگوں کو دیکھ لِیا ۔ یہ گردن کش لوگ ہیں۔
  • سو اب تُو مُجھے اِن کو ہلاک کرنے دے تاکہ مَیں اِن کانام صفحۂِ روزگار سے مِٹا ڈالُوں اور مَیں تُجھ سے ایک قَوم جو اِن سے زورآور اور بڑی ہو بناؤُں گا۔
  • تب مَیں اُلٹا پِھرا اور پہاڑ سے نِیچے اُترا اور پہاڑ آگ سے دہک رہا تھا اور عہد کی وہ دونوں لَوحیں میرے دونوں ہاتھوں میں تِھیں۔
  • اور مَیں نے دیکھا کہ تُم نے خُداوند اپنے خُدا کا گُناہ کِیا اور اپنے لِئے ایک بچھڑا ڈھال کر بنا لِیا ہے اور بُہت جلد اُس راہ سے جِس کا حُکم خُداوند نے تُم کو دِیا تھا برگشتہ ہو گئے۔
  • تب مَیں نے اُن دونوں لَوحوں کو اپنے دونوں ہاتھوں سے لے کر پھینک دِیا اور تُمہاری آنکھوں کے سامنے اُن کو توڑ ڈالا۔
  • اور مَیں پہلے کی طرح چالِیس دِن اور چالِیس رات خُداوند کے آگے اَوندھا پڑا رہا ۔ مَیں نے نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا کیونکہ تُم سے بڑا گُناہ سرزد ہُؤا تھا اور خُداوند کو غُصّہ دِلانے کے لِئے تُم نے وہ کام کِیا جو اُس کی نظر میں بُرا تھا۔
  • اور میں خُداوند کے قہر اور غضب سے ڈر رہا تھا کیونکہ وہ تُم سے سخت ناراض ہو کر تُم کو نیست و نابُود کرنے کو تھا لیکن خُداوند نے اُس بار بھی میری سُن لی۔
  • اور خُداوند ہارُون سے اَیسا غُصّہ تھا کہ اُسے ہلاک کرنا چاہا پر مَیں نے اُس وقت ہارُون کے لِئے بھی دُعا کی۔
  • اور مَیں نے تُمہارے گُناہ کو یعنی اُس بچھڑے کو جو تُم نے بنایا تھا لے کر آگ میں جلایا ۔ پِھر اُسے کُوٹ کُوٹ کر اَیسا پِیسا کہ وہ گرد کی مانِند بارِیک ہو گیا اور اُس کی اُس راکھ کو اُس ندی میں جو پہاڑ سے نِکل کر نِیچے بہتی تھی ڈال دِیا۔
  • اور تبعیر ہ اور مسّہ اور قِبروت ہَتّاوہ میں بھی تُم نے خُداوند کو غُصّہ دِلایا۔
  • اور جب خُداوند نے تُم کو قادِس بَرنِیعَ سے یہ کہہ کر روانہ کِیا کہ جاؤ اور اُس مُلک پر جو مَیں نے تُم کو دِیا ہے قبضہ کرو تو اُس وقت بھی تُم نے خُداوند اپنے خُدا کے حُکم کو عدُول کِیا اور اُس پر اِیمان نہ لائے اور اُس کی بات نہ مانی۔
  • جِس دِن سے میری تُم سے واقفِیّت ہُوئی ہے تُم برابر خُداوند سے سرکشی کرتے رہے ہو۔
  • سو وہ چالِیس دِن اور چالِیس رات جو مَیں خُداوند کے آگے اَوندھا پڑا رہا اِسی لِئے پڑا رہا کیونکہ خُداوند نے کہہ دِیا تھا کہ وہ تُم کو ہلاک کرے گا۔
  • اور مَیں نے خُداوند سے یہ دُعا کی کہ اَے خُداوند خُدا! تُو اپنی قَوم اور اپنی مِیراث کے لوگوں کو جِن کو تُو نے اپنی قُدرت سے نجات بخشی اور جِن کو تُو زورآور ہاتھ سے مِصر سے نِکال لایا ہلاک نہ کر۔
  • اپنے خادِموں ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُوب کو یاد فرما اور اِس قَوم کی خُودسری اور شرارت اور گُناہ پر نظر نہ کر!۔
  • تا اَیسا نہ ہو کہ جِس مُلک سے تُو ہم کو نِکال لایا ہے وہاں کے لوگ کہنے لگیں کہ چُونکہ خُداوند اُس مُلک میں جِس کا وعدہ اُس نے اُن سے کِیا تھا پُہنچا نہ سکا اور چُونکہ اُسے اُن سے نفرت بھی تھی اِس لِئے وہ اُن کو نِکال لے گیا تاکہ اُن کو بیابان میں ہلاک کر دے۔
  • آخِر یہ لوگ تیری قَوم اور تیری میِراث ہیں جِن کو تُو اپنے بڑے زور اور بُلند بازُو سے نِکال لایا ہے۔
  • اُس وقت خُداوند نے مُجھ سے کہا کہ پہلی لَوحوں کی مانِند پتّھر کی دو اَور لَوحیں تراش لے اور میرے پاس پہاڑ پر آ جا اور ایک چوبی صندُوق بھی بنا لے۔
  • اور جو باتیں پہلی لَوحوں پر جِن کو تُو نے توڑ ڈالا لِکھی تِھیں وُہی مَیں اِن لَوحوں پر بھی لِکھ دُوں گا ۔ پِھر تُو اِن کو اُس صندُوق میں دھر دینا۔
  • سو مَیں نے کِیکر کی لکڑی کا ایک صندُوق بنایا اور پہلی لَوحوں کی مانِند پتّھر کی دو لَوحیں تراش لِیں اور اُن دونوں لَوحوں کو اپنے ہاتھ میں لِئے ہُوئے پہاڑ پر چڑھ گیا۔
  • اور جو دس حُکم خُداوند نے مجمع کے دِن پہاڑ پر آگ کے بِیچ میں سے تُم کو دِئے تھے اُن ہی کو پہلی تحرِیر کے مُطابِق اُس نے اِن لَوحوں پر لِکھ دِیا ۔ پِھراِن کو خُداوند نے میرے سپُرد کِیا۔
  • تب مَیں پہاڑ سے لَوٹ کر نِیچے آیا اور اِن لَوحوں کو اُس صندُوق میں جو مَیں نے بنایا تھا دھر دِیا اور خُداوند کے حُکم کے مُطابِق جو اُس نے مُجھے دِیا تھا وہ وہِیں رکھی ہُوئی ہیں۔
  • (پِھر بنی اِسرائیل بیروتِ بنی یَعَقان سے روانہ ہو کر موسیر ہ میں آئے ۔ وہِیں ہارُون نے رِحلت کی اور دفن بھی ہُؤا اور اُس کا بیٹا الِیعز ر کہانت کے مَنصب پر مُقرّر ہو کر اُس کی جگہ خِدمت کرنے لگا۔
  • وہاں سے وہ جُد جُودہ کو اور جُد جُودہ سے یوطبات کو چلے ۔ اِس مُلک میں پانی کی ندیاں ہیں۔
  • اُسی مَوقع پر خُداوند نے لاوی کے قبِیلہ کو اِس غرض سے الگ کِیا کہ وہ خُداوند کے عہد کے صندُوق کو اُٹھایا کرے اور خُداوند کے حضُور کھڑا ہو کر اُس کی خِدمت کو انجام دے اور اُس کے نام سے برکت دِیا کرے جَیسا آج تک ہوتا ہے۔
  • اِسی لِئے لاو ی کو کوئی حِصّہ یا مِیراث اُس کے بھائِیوں کے ساتھ نہیں مِلی کیونکہ خُداوند اُس کی مِیراث ہے جَیسا خُود خُداوند تیرے خُدا نے اُس سے کہا ہے)۔
  • اور مَیں پہلے کی طرح چالِیس دِن اور چالِیس رات پہاڑ پر ٹھہرا رہا اور اِس دفعہ بھی خُداوند نے میری سُنی اور نہ چاہا کہ تُجھ کو ہلاک کرے۔
  • پِھر خُداوند نے مُجھ سے کہا اُٹھ اور اِن لوگوں کے آگے روانہ ہو تاکہ یہ اُس مُلک پر جا کر قبضہ کر لیں جِسے اُن کو دینے کی قَسم مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کھائی تھی۔
  • پس اَے اِسرا ئیل! خُداوند تیرا خُدا تُجھ سے اِس کے سِوا اور کیا چاہتا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کا خَوف مانے اور اُس کی سب راہوں پر چلے اور اُس سے مُحبّت رکھّے اور اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے خُداوند اپنے خُدا کی بندگی کرے۔
  • اور خُداوند کے جو احکام اور آئِین مَیں تُجھ کو آج بتاتا ہُوں اُن پر عمل کرے تاکہ تیری خَیر ہو؟۔
  • دیکھ آسمان اور آسمانوں کا آسمان اور زمِین اور جو کُچھ زمِین میں ہے یہ سب خُداوند تیرے خُدا ہی کا ہے۔
  • تَو بھی خُداوند نے تیرے باپ دادا سے خُوش ہو کر اُن سے مُحبّت کی اور اُن کے بعد اُن کی اَولاد کو یعنی تُم کو سب قَوموں میں سے برگُزِیدہ کِیا جَیسا آج کے دِن ظاہِر ہے۔
  • اِس لِئے اپنے دِلوں کا خَتنہ کرو اور آگے کو گردن کش نہ رہو۔
  • کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا اِلہٰوں کا اِلہٰ خُداوندوں کا خُداوند ہے ۔ وہ بزُرگوار اور قادِر اور مُہِیب خُدا ہے جو رُو رِعایت نہیں کرتا اور نہ رِشوت لیتا ہے۔
  • وہ یتِیموں اور بیواؤں کا اِنصاف کرتا ہے اور پردیسی سے اَیسی مُحبّت رکھتا ہے کہ اُسے کھانا اور کپڑا دیتا ہے۔
  • سو تُم پردیسِیوں سے مُحبّت رکھنا کیونکہ تُم بھی مُلکِ مِصر میں پردیسی تھے۔
  • تُو خُداوند اپنے خُدا کا خَوف ماننا ۔ اُس کی بندگی کرنا اور اُس سے لِپٹے رہنا اور اُسی کے نام کی قَسم کھانا۔
  • وُہی تیری حمد کا سزاوار ہے اور وُہی تیرا خُدا ہے جِس نے تیرے لِئے وہ بڑے اور ہَولناک کام کِئے جِن کو تُو نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔
  • تیرے باپ دادا جب مِصر میں گئے تو ستّر آدمی تھے پر اب خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو بڑھا کر آسمان کے سِتاروں کی مانِند کر دِیا ہے۔
  • سو تُو خُداوند اپنے خُدا سے مُحبّت رکھنا اور اُس کی شرع اور آئِین اور احکام اور فرمانوں پر سدا عمل کرنا۔
  • اور تُم آج کے دِن خُوب سمُجھ لو کیونکہ مَیں تُمہارے بال بچّوں سے کلام نہیں کر رہا ہُوں جِن کو نہ تو معلُوم ہے اور نہ اُنہوں نے دیکھا کہ خُداوند تُمہارے خُدا کی تنبِیہ اور اُس کی عظمت اور زورآور ہاتھ اور بُلند بازُو سے کیا کیا ہُؤا۔
  • اور مِصر کے بِیچ مِصر کے بادشاہ فرِعو ن اور اُس کے مُلک کے لوگوں کو کَیسے کَیسے نِشان اور کَیسی کرامات دِکھائیں۔
  • اور اُس نے مِصر کے لشکر اور اُن کے گھوڑوں اور رتھوں کا کیا حال کِیا اور کَیسے اُس نے بحرِ قُلز م کے پانی میں اُن کو غرق کِیا جب وہ تُمہارا پِیچھا کر رہے تھے اور خُداوند نے اُن کو کَیسا ہلاک کِیا کہ آج کے دِن تک وہ نابُود ہیں۔
  • اور تُمہارے اِس جگہ پُہنچنے تک اُس نے بیابان میں تُم سے کیا کیا کِیا۔
  • اور داتن اور ابِیرام کا جو اِلیاب بن رُوبِن کے بیٹے تھے کیا حال بنایا کہ سب اِسرائیلِیوں کے سامنے زمِین نے اپنا مُنہ پسار کر اُن کو اور اُن کے گھرانوں اور خَیموں اور ہر ذِی نفس کو جو اُن کے ساتھ تھا نِگل لِیا۔
  • پر خُداوند کے اِن سب بڑے بڑے کاموں کو تُم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔
  • اِس لِئے اِن سب حُکموں کو جو آج مَیں تُجھ کو دیتا ہُوں تُم ماننا تاکہ تُم مضبُوط ہو کر اُس مُلک میں جِس پر قبضہ کرنے کے لِئے تُم پار جا رہے ہو پُہنچ جاؤ اور اُس پر قبضہ بھی کر لو۔
  • اور اُس مُلک میں تُمہاری عُمر دراز ہو جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے اور جِسے تُمہارے باپ دادا اور اُن کی اَولاد کو دینے کی قَسم خُداوند نے اُن سے کھائی تھی۔
  • کیونکہ جِس مُلک پر تُو قبضہ کرنے کو جا رہا ہے وہ مُلک مِصر کی مانِند نہیں ہے جہاں سے تُم نِکل آئے ہو ۔ وہاں تو تُو بِیج بو کر اُسے سبزی کے باغ کی طرح پاؤں سے نالِیاں بنا کر سِینچتا تھا۔
  • لیکن جِس مُلک پر قبضہ کرنے کے لِئے تُم پار جانے کو ہو وہ پہاڑوں اور وادِیوں کا مُلک ہے اور بارِش کے پانی سے سیراب ہُؤا کرتا ہے۔
  • اُس مُلک پر خُداوند تیرے خُدا کی توجُّہ رہتی ہے اور سال کے شرُوع سے سال کے آخِر تک خُداوند تیرے خُدا کی آنکھیں اُس پر لگی رہتی ہیں۔
  • اور اگر تُم میرے حُکموں کو جو آج مَیں تُم کو دیتا ہُوں دِل لگا کر سُنو اور خُداوند اپنے خُدا سے مُحبّت رکھّو اور اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے اُس کی بندگی کرو۔
  • تو مَیں تُمہارے مُلک میں عَین وقت پر پہلا اور پِچھلا مینہ برساؤُں گا تاکہ تُو اپنا غلّہ اور مَے اور تیل جمع کر سکے۔
  • اور مَیں تیرے چَوپایوں کے لِئے مَیدان میں گھاس پَیدا کرُوں گا اور تُو کھائے گا اور سیر ہو گا۔
  • سو تُم خبردار رہنا تا اَیسا نہ ہو کہ تُمہارے دِل دھوکا کھائیں اور تُم بہک کر اَور معبُودوں کی عِبادت اور پرستِش کرنے لگو۔
  • اور خُداوند کا غضب تُم پر بھڑکے اور وہ آسمان کو بند کر دے تاکہ مینہ نہ برسے اور زمِین میں کُچھ پَیداوار نہ ہو اور تُم اِس اچھّے مُلک سے جو خُداوند تُم کو دیتا ہے جلد فنا ہو جاؤ۔
  • اِس لِئے میری اِن باتوں کو تُم اپنے دِل اور اپنی جان میں محفُوظ رکھنا اور نِشان کے طَور پر اِن کو اپنے ہاتھوں پر باندھنا اور وہ تُمہاری پیشانی پر ٹِیکوں کی مانِند ہوں۔
  • اور تُم اِن کو اپنے لڑکوں کو سِکھانا اور تُو گھر بَیٹھے اور راہ چلتے اور لیٹتے اور اُٹھتے وقت اِن ہی کا ذِکر کِیا کرنا۔
  • اور تُو اِن کو اپنے گھر کی چَوکھٹوں پر اور اپنے پھاٹکوں پر لِکھا کرنا۔
  • تاکہ جب تک زمِین پر آسمان کا سایہ ہے تُمہاری اور تُمہاری اَولاد کی عُمر اُس مُلک میں دراز ہو جِس کو خُداوند نے تُمہارے باپ دادا کو دینے کی قَسم اُن سے کھائی تھی۔
  • کیونکہ اگر تُم اُن سب حُکموں کو جو مَیں تُم کو دیتا ہُوں جانفشانی سے مانو اور اُن پر عمل کرو اور خُداوند اپنے خُدا سے مُحبّت رکھّو اور اُس کی سب راہوں پر چلو اور اُس سے لِپٹے رہو۔
  • تو خُداوند اِن سب قَوموں کو تُمہارے آگے سے نِکال ڈالے گا اور تُم اُن قَوموں پر جو تُم سے بڑی اور زورآور ہیں قابِض ہو گے۔
  • جہاں جہاں تُمہارے پاؤں کا تلوا ٹِکے وہ جگہ تُمہاری ہو جائے گی یعنی بیابان اور لُبنان سے اور دریایِ فرات سے مغرِب کے سمُندر تک تُمہاری سرحد ہو گی۔
  • اور کوئی شخص وہاں تُمہارا مُقابلہ نہ کر سکے گا کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا تُمہارا رُعب اور خَوف اُس تمام مُلک میں جہاں کہِیں تُمہارے قدم پڑیں پَیدا کر دے گا جَیسا اُس نے تُم سے کہا ہے۔
  • دیکھو مَیں آج کے دِن تُمہارے آگے برکت اور لَعنت دونوں رکھّے دیتا ہُوں۔
  • برکت اُس حال میں جب تُم خُداوند اپنے خُدا کے حُکموں کو جو آج مَیں تُم کو دیتا ہُوں مانو۔
  • اور لَعنت اُس وقت جب تُم خُداوند اپنے خُدا کی فرمانبرداری نہ کرو اور اُس راہ کو جِس کی بابت مَیں آج تُم کو حُکم دیتا ہُوں چھوڑ کر اَور معبُودوں کی پَیروی کرو جِن سے تُم اب تک واقِف نہیں۔
  • اور جب خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو اُس مُلک میں جِس پر قبضہ کرنے کو تُو جا رہا ہے پُہنچا دے تو کوہِ گرِزِیم پر سے برکت اور کوہِ عیبا ل پر سے لَعنت سُنانا۔
  • وہ دونوں پہاڑ یَردن پار مغرِب کی طرف اُن کنعانیوں کے مُلک میں واقِع ہیں جو جِلجال کے مُقابِل مورہ کے بلُوطوں کے قرِیب مَیدان میں رہتے ہیں۔
  • اور تُم یَردن پار اِسی لِئے جانے کو ہو کہ اُس مُلک پر جو خُداوند تُمہارا خُدا تُم کو دیتا ہے قبضہ کرو اور تُم اُس پر قبضہ کرو گے بھی اور اُسی میں بسو گے۔
  • سو تُم اِحتیاط کر کے اُن سب آئِین اور احکام پر عمل کرنا جِن کو مَیں آج تُمہارے سامنے پیش کرتا ہُوں۔
  • جب تک تُم دُنیا میں زِندہ رہو تُم اِحتیاط کر کے اِن ہی آئِین اور احکام پر اُس مُلک میں عمل کرنا جِسے خُداوند تیرے باپ دادا کے خُدا نے تُجھ کو دِیا ہے تاکہ تُو اُس پر قبضہ کرے۔
  • وہاں تُم ضرُور اُن سب جگہوں کو نیست و نابُود کر دیناجہاں جہاں وہ قَومیں جِن کے تُم وارِث ہو گے اُونچے اُونچے پہاڑوں پر اور ٹیلوں پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے اپنے دیوتاؤں کی پُوجا کرتی تِھیں۔
  • تُم اُن کے مذبحوں کو ڈھا دینا اور اُن کے سُتُونوں کو توڑ ڈالنا اور اُن کی یسِیرتوں کو آگ لگا دینا اور اُن کے دیوتاؤں کی کُھدی ہُوئی مُورتوں کو کاٹ کر گِرا دینا اور اُس جگہ سے اُن کے نام تک کو مِٹا ڈالنا۔
  • پر خُداوند اپنے خُدا سے اَیسا نہ کرنا۔
  • بلکہ جِس جگہ کو خُداوند تُمہارا خُدا تُمہارے سب قبِیلوں میں سے چُن لے تاکہ وہاں اپنا نام قائِم کرے تُم اُس کے اُسی مسکن کے طالِب ہو کر وہاں جایا کرنا۔
  • اور وہِیں تُم اپنی سوختنی قُربانیوں اور ذبِیحوں اور دَہ یکِیوں اور اُٹھانے کی قُربانیوں اور اپنی مَنّتوں کی چِیزوں اور اپنی رضا کی قُربانیوں اور گائے بَیلوں اور بھیڑ بکرِیوں کے پہلوٹھوں کو گُذراننا۔
  • اور وہِیں خُداوند اپنے خُدا کے حضُور کھانا اور اپنے گھرانوں سمیت اپنے ہاتھ کی کمائی کی خُوشی بھی کرنا جِس میں خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو برکت بخشی ہو۔
  • اور جَیسے ہم یہاں جو کام جِس کو ٹِھیک دِکھائی دیتا ہے وُہی کرتے ہیں اَیسے تُم وہاں نہ کرنا۔
  • کیونکہ تُم اب تک اُس آرام گاہ اور مِیراث کی جگہ تک جو خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے نہیں پُہنچے ہو۔
  • لیکن جب تُم یَردن پار جا کر اُس مُلک میں جِس کا مالِک خُداوند تُمہارا خُدا تُم کو بناتا ہے بس جاؤ اور وہ تُمہارے سب دُشمنوں کی طرف سے جو گِردا گِرد ہیں تُم کو راحت دے اور تُم امن سے رہنے لگو۔
  • تو وہاں جِس جگہ کو خُداوند تُمہارا خُدا اپنے نام کے مسکن کے لِئے چُن لے وہِیں تُم یہ سب کُچھ جِس کا مَیں تُم کو حُکم دیتا ہُوں لے جایا کرنا یعنی اپنی سوختنی قُربانیاں اور اپنے ذبِیحے اور اپنی دَہ یکیاں اور اپنے ہاتھ کے اُٹھائے ہُوئے ہدئے اور اپنی خاص نذر کی چِیزیں جِن کی مَنّت تُم نے خُداوند کے لِئے مانی ہو۔
  • اور وہِیں تُم اور تُمہارے بیٹے بیٹِیاں اور تُمہارے نَوکر چاکر اور لَونڈیاں اور وہ لاوی بھی جو تُمہارے پھاٹکوں کے اندر رہتا ہو اور جِس کا کوئی حِصّہ یا مِیراث تُمہارے ساتھ نہیں سب کے سب مِل کر خُداوند اپنے خُدا کے حضُور خُوشی منانا۔
  • اور تُو خبردار رہنا تا اَیسا نہ ہو کہ جِس جگہ کو دیکھ لے وہِیں اپنی سوختنی قُربانی چڑھائے۔
  • بلکہ فقط اُسی جگہ جِسے خُداوند تیرے کِسی قبِیلہ میں چُن لے تُو اپنی سوختنی قُربانیاں گُذراننا اور وہِیں سب کُچھ جِس کا مَیں تُجھ کو حُکم دیتا ہُوں کرنا۔
  • پر گوشت کو تُو اپنے سب پھاٹکوں کے اندر اپنے دِل کی رغبت اور خُداوند اپنے خُدا کی دی ہُوئی برکت کے مُوافِق ذبح کر کے کھا سکے گا ۔ پاک اور ناپاک دونوں طرح کے آدمی اُسے کھا سکیں گے جَیسے چکارے اور ہرن کو کھاتے ہیں۔
  • لیکن تُم خُون کو بِالکُل نہ کھانا بلکہ تُو اُسے پانی کی طرح زمِین پر اُنڈیل دینا۔
  • اور تُو اپنے پھاٹکوں کے اندر اپنے غلّہ اور مَے اور تیل کی دَہ یکِیاں اور گائے بَیلوں اور بھیڑ بکرِیوں کے پہلوٹھے اور اپنی مَنّت مانی ہُوئی چِیزیں اور رضا کی قُربانیاں اور اپنے ہاتھ کی اُٹھائی ہُوئی قُربانیاں کبھی نہ کھانا۔
  • بلکہ تُو اور تیرے بیٹے بیٹِیاں اور تیرے نَوکر چاکر اور لَونڈِیاں اور وہ لاوی بھی جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو اُن چِیزوں کو خُداوند اپنے خُدا کے حضُور اُس جگہ کھانا جِسے خُداوند تیرا خُدا چُن لے اور تُو خُداوند اپنے خُدا کے حضُور اپنے ہاتھ کی کمائی کی خُوشی منانا۔
  • اور خبردار جب تک تُو اپنے مُلک میں جِیتا رہے لاوِیوں کو چھوڑ نہ دینا۔
  • جب خُداوند تیرا خُدا اُس وعدہ کے مُطابِق جو اُس نے تُجھ سے کِیا ہے تیری سرحدکو بڑھائے اور تیرا جی گوشت کھانے کو کرے اور تُو کہنے لگے کہ مَیں تو گوشت کھاؤُں گا تو تُو جَیسا تیرا جی چاہے گوشت کھا سکتا ہے۔
  • اور اگر وہ جگہ جِسے خُداوند تیرے خُدا نے اپنے نام کو وہاں قائِم کرنے کے لِئے چُنا ہو تیرے مکان سے بُہت دُور ہو تو تُو اپنے گائے بَیل اور بھیڑ بکری میں سے جِن کو خُداوند نے تُجھ کو دِیا ہے کِسی کو ذبح کر لینا اور جَیسا مَیں نے تُجھ کو حُکم دِیا ہے تُو اُس کے گوشت کو اپنے دِل کی رغبت کے مُطابِق اپنے پھاٹکوں کے اندر کھانا۔
  • جَیسے چکارے اور ہرن کو کھاتے ہیں وَیسے ہی تُو اُسے کھانا ۔ پاک اور ناپاک دونوں طرح کے آدمی اُسے یکساں کھا سکیں گے۔
  • فقط اِتنی اِحتیاط ضرُور رکھنا کہ تُو خُون کو نہ کھانا کیونکہ خُون ہی تو جان ہے ۔ سو تُو گوشت کے ساتھ جان کو ہرگِز نہ کھانا۔
  • تُو اُس کو کھانا مت بلکہ اُسے پانی کی طرح زمِین پر اُنڈیل دینا۔
  • تُو اُسے نہ کھانا تاکہ تیرے اُس کام کے کرنے سے جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے تیرا اور تیرے ساتھ تیری اَولاد کا بھی بھلا ہو۔
  • پر اپنی مُقدّس اشیا کو جو تیرے پاس ہوں اور اپنی مَنّتوں کی چِیزوں کو اُسی جگہ لے جانا جِسے خُداوند چُن لے۔
  • اور وہِیں اپنی سوختنی قُربانیوں کا گوشت اور خُون دونوں خُداوند اپنے خُدا کے مذبح پر چڑھانا اور خُداوند تیرے خُدا ہی کے مذبح پر تیرے ذبِیحوں کا خُون اُنڈیلا جائے مگر اُن کا گوشت تُو کھانا۔
  • اِن سب باتوں کو جِن کا مَیں تُجھ کو حُکم دیتا ہُوں غَور سے سُن لے تاکہ تیرے اُس کام کے کرنے سے جو خُداوند تیرے خُدا کی نظر میں اچھّا اور ٹِھیک ہے تیرا اور تیرے بعد تیری اَولاد کا بھلا ہو۔
  • جب خُداوند تیرا خُدا تیرے سامنے سے اُن قَوموں کو اُس جگہ جہاں تُو اُن کا وارِث ہونے کو جا رہا ہے کاٹ ڈالے اور تُو اُن کا وارِث ہو کر اُن کے مُلک میں بس جائے۔
  • تو تُو خبردار رہنا تا اَیسا نہ ہو کہ جب وہ تیرے آگے سے نابُود ہو جائیں تو تُو اِس پھندے میں پھنس جائے کہ اُن کی پَیروی کرے اور اُن کے دیوتاؤں کے بارے میں یہ دریافت کرے کہ یہ قَومیں کِس طرح سے اپنے دیوتاؤں کی پُوجا کرتی ہیں؟ مَیں بھی وَیسا ہی کرُوں گا۔
  • تُو خُداوند اپنے خُدا کے لِئے اَیسا نہ کرنا کیونکہ جِن جِن کاموں سے خُداوند کو نفرت اور عداوت ہے وہ سب اُنہوں نے اپنے دیوتاؤں کے لِئے کِئے ہیں بلکہ اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو بھی وہ اپنے دیوتاؤں کے نام پر آگ میں ڈال کر جلا دیتے ہیں۔
  • جِس جِس بات کا مَیں حُکم کرتا ہُوں تُم اِحتیاط کر کے اُس پر عمل کرنا اور تُو اُس میں نہ تو کُچھ بڑھانا اور نہ اُس میں سے کُچھ گھٹانا۔
  • اگر تیرے درمیان کوئی نبی یا خواب دیکھنے والا ظاہِر ہو اور تُجھ کو کِسی نِشان یا عجِیب بات کی خبر دے۔
  • اور وہ نِشان یا عجِیب بات جِس کی اُس نے تُجھ کو خبر دی وقُوع میں آئے اور وہ تُجھ سے کہے کہ آ ہم اَور معبُودوں کی جِن سے تُو واقِف نہیں پَیروی کر کے اُن کی پُوجا کریں۔
  • تو تُو ہرگِز اُس نبی یا خواب دیکھنے والے کی بات کو نہ سُننا کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا تُم کو آزمائے گا تاکہ جان لے کہ تُم خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے مُحبّت رکھتے ہو یا نہیں۔
  • تُم خُداوند اپنے خُدا کی پَیروی کرنا اور اُس کا خَوف ماننا اور اُس کے حُکموں پر چلنا اور اُس کی بات سُننا ۔ تُم اُسی کی بندگی کرنا اور اُسی سے لِپٹے رہنا۔
  • وہ نبی یا خواب دیکھنے والا قتل کِیا جائے کیونکہ اُس نے تُم کو خُداوند تُمہارے خُدا سے (جِس نے تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکالا اور تُجھ کوغُلامی کے گھر سے رہائی بخشی) بغاوت کرنے کی ترغِیب دی تاکہ تُجھ کو اُس راہ سے جِس پر خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو چلنے کا حُکم دِیا ہے بہکائے ۔ یُوں تُو اپنے بِیچ میں سے اَیسی بدی کو دُور کر دینا۔
  • اگر تیرا بھائی یا تیری ماں کا بیٹا یا تیرا بیٹا یا بیٹی یا تیری ہم آغوش بِیوی یا تیرا دوست جِس کو تُو اپنی جان کے برابر عزِیز رکھتا ہے تُجھ کو چُپکے چُپکے پُھسلا کر کہے کہ چلو ہم اَور دیوتاؤں کی پُوجا کریں جِن سے تُو اور تیرے باپ دادا واقِف بھی نہیں۔
  • یعنی اُن لوگوں کے دیوتا جو تُمہارے گرِداگِرد تیرے نزدِیک رہتے ہیں یا تُجھ سے دُور زمِین کے اِس سِرے سے اُس سِرے تک بسے ہُوئے ہیں۔
  • تو تُو اِس پر اُس کے ساتھ رضامند نہ ہونا اور نہ اُس کی بات سُننا ۔ تُو اُس پر ترس بھی نہ کھانا اور نہ اُس کی رِعایت کرنا اور نہ اُسے چُھپانا۔
  • بلکہ تُو اُس کو ضرُور قتل کرنا اور اُس کو قتل کرتے وقت پہلے تیرا ہاتھ اُس پر پڑے ۔ اُس کے بعد سب قَوم کا ہاتھ۔
  • اور تُو اُسے سنگسار کرنا تاکہ وہ مَر جائے کیونکہ اُس نے تُجھ کو خُداوند تیرے خُدا سے جو تُجھ کو مُلکِ مِصر یعنی غُلامی کے گھر سے نِکال لایا برگشتہ کرنا چاہا۔
  • تب سب اِسرا ئیل سُن کر ڈریں گے اور تیرے درمیان پِھر اَیسی شرارت نہیں کریں گے۔
  • اور جو شہر خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو رہنے کو دِئے ہیں اگر اُن میں سے کِسی کے بارے میں تُو یہ افواہ سُنے کہ۔
  • چند خبِیث آدمِیوں نے تیرے ہی بِیچ میں سے نِکل کر اپنے شہر کے لوگوں کو یہ کہہ کر گُمراہ کر دِیا ہے کہ چلو!ہم اَور معبُودوں کی جِن سے تُم واقِف نہیں پُوجا کریں۔
  • تو تُو دریافت اور خُوب تفتِیش کر کے پتا لگانا اور دیکھ اگر یہ سچ ہو اور قطعی یِہی بات نِکلے کہ اَیسا مکرُوہ کام تیرے درمیان کِیا گیا۔
  • تو تُو اُس شہر کے باشِندوں کو تلوار سے ضرُور قتل کر ڈالنا اور وہاں کا سب کُچھ اور چَوپائے وغیرہ تلوار ہی سے نیست و نابُود کر دینا۔
  • اور وہاں کی ساری لُوٹ کو چَوک کے بِیچ جمع کر کے اُس شہر کو اور وہاں کی لُوٹ کو تِنکا تِنکا خُداوند اپنے خُدا کے حضُور آگ سے جلا دینا اور وہ ہمیشہ کو ایک ڈھیر سا پڑا رہے اور پِھر کبھی بنایا نہ جائے۔
  • اور اُن مخصُوص کی ہُوئی چِیزوں میں سے کُچھ بھی تیرے ہاتھ میں نہ رہے تاکہ خُداوند اپنے قہرِ شدِید سے باز آئے اور جَیسا اُس نے تیرے باپ دادا سے قَسم کھائی ہے اُس کے مُطابِق تُجھ پر رحم کرے اور ترس کھائے اور تُجھ کو بڑھائے۔
  • یہ تب ہی ہو گا جب تُو خُداوند اپنے خُدا کی بات مان کراُس کے حُکموں پر جو آج مَیں تُجھ کو دیتا ہُوں چلے اور جو کُچھ خُداوند تیرے خُدا کی نظر میں ٹِھیک ہے اُسی کو کرے۔
  • تم خُداوند اپنے خُدا کے فرزند ہو ۔ تُم مُردوں کے سبب سے اپنے آپ کو زخمی نہ کرنا اور نہ اپنے ابرُو کے بال مُنڈوانا۔
  • کیونکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی مُقدّس قَوم ہے اور خُداوند نے تُجھ کو رُویِ زمِین کی اَور سب قَوموں میں سے چُن لِیا ہے تاکہ تُو اُس کی خاص قَوم ٹھہرے۔
  • تُو کِسی گھِنَونی چِیز کو مت کھانا۔
  • جِن چَوپایوں کو تُم کھا سکتے ہو وہ یہ ہیں یعنی گائے بَیل اور بھیڑ اور بکری۔
  • اور ہرن اور چکارا اور چھوٹا ہرن اور بُزِ کوہی اور سابر اور نِیل گائے اور جنگلی بھیڑ۔
  • اَورچَوپایوں میں سے جِس جِس کے پاؤں الگ اور چِرے ہُوئے ہیں اور وہ جُگالی بھی کرتا ہو تُم اُسے کھا سکتے ہو۔
  • لیکن اُن میں سے جو جُگالی کرتے ہیں یا اُن کے پاؤں چِرے ہُوئے ہیں تُم اُن کو یعنی اُونٹ اور خرگوش اور سافان کو نہ کھانا کیونکہ یہ جُگالی کرتے ہیں لیکن اِن کے پاؤں چِرے ہُوئے نہیں ہیں سو یہ تُمہارے لِئے ناپاک ہیں۔
  • اور سُؤر تُمہارے لِئے اِس سبب سے ناپاک ہے کہ اُس کے پاؤں تو چِرے ہُوئے ہیں پر وہ جُگالی نہیں کرتا ۔ تُم نہ تو اُن کا گوشت کھانا اور نہ اُن کی لاش کو ہاتھ لگانا۔
  • آبی جانوروں میں سے تُم اُن ہی کو کھانا جِن کے پر اور چِھلکے ہوں۔
  • لیکن جِس کے پر اور چِھلکے نہ ہوں تُم اُسے مت کھانا ۔ وہ تُمہارے لِئے ناپاک ہے۔
  • پاک پرِندوں میں سے تُم جِسے چاہو کھا سکتے ہو۔
  • لیکن اِن میں سے تُم کِسی کو نہ کھانا یعنی عُقاب اور اُستخوان خوار اور بحری عُقاب۔
  • اور چِیل اور باز اور گِدھ اور اُن کی اِقسام۔
  • ہر قِسم کا کوّا۔
  • اور شُتر مُرغ اور چُغد اور کوکل اور قِسم قِسم کے شاہِین۔
  • اور بُوم اور اُلُّو اور قاز۔
  • اور حواصِل اور رخم اور ہڑگیلا۔
  • اور لقلق اور ہر قِسم کا بگلا اور ہُدہُد اور چمگادڑ۔
  • اور سب پردار رینگنے والے جاندار تُمہارے لِئے ناپاک ہیں ۔ وہ کھائے نہ جائیں۔
  • اور پاک پرِندوں میں سے تُم جِسے چاہو کھاؤ۔
  • جو جانور آپ ہی مَر جائے تُم اُسے مت کھانا ۔ تُو اُسے کِسی پردیسی کو جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو کھانے کو دے سکتا ہے یا اُسے کِسی اجنبی آدمی کے ہاتھ بیچ سکتا ہے کیونکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی مُقدّس قَوم ہے ۔ تُو حلوان کو اُسی کی ماں کے دُودھ میں نہ اُبالنا۔
  • تُو اپنے غلّہ میں سے جو سال بسال تیرے کھیتوں میں پَیدا ہو دَہ یکی دینا۔
  • اور تُو خُداوند اپنے خُدا کے حضُور اُسی مقام میں جِسے وہ اپنے نام کے مسکن کے لِئے چُنے اپنے غلّہ اور مَے اور تیل کی دَہ یکی کو اور اپنے گائے بَیل اور بھیڑ بکرِیوں کے پہلوٹھوں کو کھانا تاکہ تُو ہمیشہ خُداوند اپنے خُدا کا خَوف ماننا سِیکھے۔
  • اور اگر وہ جگہ جِس کو خُداوند تیرا خُدا اپنے نام کو وہاں قائِم کرنے کے لِئے چُنے تیرے گھر سے بُہت دُور ہو اور راستہ بھی اِس قدر لمبا ہو کہ تُو اپنی دَہ یکی کو اُس حال میں جب خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو برکت بخشے وہاں تک نہ لے جا سکے۔
  • تو تُو اُسے بیچ کر رُوپَے کو باندھ ہاتھ میں لِئے ہُوئے اُس جگہ چلے جانا جِسے خُداوند تیرا خُدا چُنے۔
  • اور اِس رُوپَے سے جو کُچھ تیرا جی چاہے خواہ گائے بَیل یا بھیڑ بکری یا مَے یا شراب مول لے کر اُسے اپنے گھرانے سمیت وہاں خُداوند اپنے خُدا کے حضُور کھانا اور خُوشی منانا۔
  • اور لاوی کو جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہے چھوڑ نہ دینا کیونکہ اُس کا تیرے ساتھ کوئی حِصّہ یا میراث نہیں ہے۔
  • تِین تِین برس کے بعد تُو تِیسرے برس کے مال کی ساری دَہ یکی نِکال کر اُسے اپنے پھاٹکوں کے اندر اِکٹّھا کرنا۔
  • تب لاوی جِس کا تیرے ساتھ کوئی حِصّہ یا مِیراث نہیں اور پردیسی اوریتیِم اور بیوہ عَورتیں جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہوں آئیں اور کھا کر سیر ہوں تاکہ خُداوند تیرا خُدا تیرے سب کاموں میں جِن کو تُو ہاتھ لگائے تُجھ کو برکت بخشے۔
  • ہر سات سال کے بعد تُو چُھٹکارا دِیا کرنا۔
  • اور چُھٹکارا دینے کا طرِیقہ یہ ہو کہ اگر کِسی نے اپنے پڑوسی کو کُچھ قرض دِیا ہو تو وہ اُسے چھوڑ دے اور اپنے پڑوسی سے یا بھائی سے اُس کا مُطالبہ نہ کرے کیونکہ خُداوند کے نام سے اِس چُھٹکارے کا اِعلان ہُؤا ہے۔
  • پردیسی سے تُو اُس کا مُطالبہ کر سکتا ہے پر جو کُچھ تیرا تیرے بھائی پر آتا ہو اُس کی طرف سے دست بردار ہو جانا۔
  • تیرے درمیان کوئی کنگال نہ رہے کیونکہ خُداوند تُجھ کو اِس مُلک میں ضرُور برکت بخشے گا جِسے خُود خُداوند تیرا خُدا مِیراث کے طَور پر تُجھ کو قبضہ کرنے کو دیتا ہے۔
  • بشرطیکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی بات مان کر اِن سب احکام پر چلنے کی اِحتیاط رکھّے جو مَیں آج تُجھ کو دیتا ہُوں۔
  • کیونکہ خُداوند تیرا خُدا جَیسا اُس نے تُجھ سے وعدہ کِیا ہے تُجھ کو برکت بخشے گا اور تُو بُہت سی قَوموں کو قرض دے گا پر تُجھ کو اُن سے قرض لینا نہ پڑے گااور تُو بُہت سی قَوموں پر حُکمرانی کرے گا پر وہ تُجھ پر حُکمرانی کرنے نہ پائیں گی۔
  • جو مُلک خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے اگر اُس میں کہِیں تیرے پھاٹکوں کے اندر تیرے بھائِیوں میں سے کوئی مُفلِس ہو تو تُو اپنے اُس مُفلِس بھائی کی طرف سے نہ اپنا دِل سخت کرنا اور نہ اپنی مُٹّھی بند کر لینا۔
  • بلکہ اُس کی اِحتیاج رفع کرنے کو جو چِیز اُسے درکار ہو اُس کے لِئے تُو ضرُور فراخ دستی سے اُسے قرض دینا۔
  • خبردار رہنا کہ تیرے دِل میں یہ بُرا خیال نہ گُذرنے پائے کہ ساتواں سال جو چُھٹکارے کا سال ہے نزدِیک ہے اور تیرے مُفلِس بھائی کی طرف سے تیری نظر بد ہو جائے اور تُو اُسے کُچھ نہ دے اور وہ تیرے خِلاف خُداوند سے فریاد کرے اور یہ تیرے لِئے گُناہ ٹھہرے۔
  • بلکہ تُجھ کو اُسے ضرُور دینا ہو گا اور اُس کو دیتے وقت تیرے دِل کو بُرا بھی نہ لگے اِس لِئے کہ اَیسی بات کے سبب سے خُداوند تیرا خُدا تیرے سب کاموں میں اور سب مُعاملوں میں جِن کو تُو اپنے ہاتھ میں لے گا تُجھ کو برکت بخشے گا۔
  • اور چُونکہ مُلک میں کنگال سدا پائے جائیں گے اِس لِئے مَیں تُجھ کو حُکم کرتا ہُوں کہ تُو اپنے مُلک میں اپنے بھائی یعنی کنگالوں اور مُحتاجوں کے لِئے اپنی مُٹّھی کُھلی رکھنا۔
  • اگر تیرا کوئی بھائی خواہ وہ عِبرانی مَرد ہو یا عِبرانی عَورت تیرے ہاتھ بِکے اور وہ چھ برس تک تیری خِدمت کرے تو تُو ساتویں سال اُس کو آزاد ہو کر جانے دینا۔
  • اور جب تُو اُسے آزاد کر کے اپنے پاس سے رُخصت کرے تو اُسے خالی ہاتھ نہ جانے دینا۔
  • بلکہ تُو اپنی بھیڑ بکری اور کھتّے اور کولُھو میں سے دِل کھول کر اُسے دینا یعنی خُداوند تیرے خُدا نے جَیسی برکت تُجھ کو دی ہو اُس کے مُطابِق اُسے دینا۔
  • اور یاد رکھنا کہ مُلکِ مِصر میں تُو بھی غُلام تھا اور خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو چُھڑایا اِسی لِئے مَیں تُجھ کو اِس بات کا حُکم آج دیتا ہُوں۔
  • اور اگر وہ اِس سبب سے کہ اُسے تُجھ سے اور تیرے گھرانے سے مُحبّت ہو اور وہ تیرے ساتھ خُوشحال ہو تُجھ سے کہنے لگے کہ مَیں تیرے پاس سے نہیں جاتا۔
  • تو تُو ایک سُتاری لے کر اُس کا کان دروازہ سے لگا کر چھید دینا تو وہ سدا تیرا غُلام بنا رہے گا اور اپنی لَونڈی سے بھی اَیسا ہی کرنا۔
  • اور اگر تُو اُسے آزاد کر کے اپنے پاس سے رُخصت کرے تو اُسے مُشکِل نہ گرداننا کیونکہ اُس نے دو مزدُوروں کے برابر چھ برس تک تیری خِدمت کی اور خُداوند تیرا خُدا تیرے سب کاروبار میں تُجھ کو برکت بخشے گا۔
  • تیرے گائے بَیل اور بھیڑ بکرِیوں میں جِتنے پہلوٹھے نرپَیدا ہوں اُن سب کو خُداوند اپنے خُدا کے لِئے مُقدّس کرنا ۔ اپنے گائے بَیل کے پہلوٹھے سے کُچھ کام نہ لینا اور نہ اپنی بھیڑ بکری کے پہلوٹھے کے بال کترنا۔
  • تُو اُسے اپنے گھرانے سمیت خُداوند اپنے خُدا کے حضُور اُسی جگہ جِسے خُداوند چُن لے سال بسال کھایا کرنا۔
  • اور اگر اُس میں کوئی نقص ہو مثلاً وہ لنگڑا یا اندھا ہو یا اُس میں اَور کوئی بُرا عَیب ہو تو خُداوند اپنے خُدا کے لِئے اُس کی قُربانی نہ گُذراننا۔
  • تُو اُسے اپنے پھاٹکوں کے اندر کھانا ۔ پاک اور ناپاک دونوں طرح کے آدمی جَیسے چکارے اور ہرن کو کھاتے ہیں وَیسے ہی اُسے کھائیں۔
  • پر اُس کے خُون کو ہرگِز نہ کھانا بلکہ تُو اُس کو پانی کی طرح زمِین پر اُنڈیل دینا۔
  • تُو ابِیب کے مہِینے کو یاد رکھنا اور اُس میں خُداوند اپنے خُدا کی فَسح کرنا کیونکہ خُداوند تیرا خُدا ابِیب کے مہِینے میں رات کے وقت تُجھ کو مِصر سے نِکال لایا۔
  • اور جِس جگہ کو خُداوند اپنے نام کے مسکن کے لِئے چُنے وہِیں تُو خُداوند اپنے خُدا کے لِئے اپنے گائے بَیل اور بھیڑ بکری میں سے فَسح کی قُربانی چڑھانا۔
  • تُو اُس کے ساتھ خمِیری روٹی نہ کھانا بلکہ سات دِن تک اُس کے ساتھ بے خمِیری روٹی جو دُکھ کی روٹی ہے کھانا کیونکہ تُو مُلکِ مِصر سے ہڑبڑی میں نِکلا تھا ۔ یُوں تُو عُمر بھر اُس دِن کو جب تُو مُلکِ مِصر سے نِکلا یاد رکھ سکے گا۔
  • اور تیری حُدُود کے اندر سات دِن تک کہِیں خمِیر نظر نہ آئے اور اُس قُربانی میں سے جِس کو تُو پہلے دِن کی شام کو چڑھائے کُچھ گوشت صُبح تک باقی نہ رہنے پائے۔
  • تُو فَسح کی قُربانی کو اپنے پھاٹکوں کے اندر جِن کو خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو دِیا ہو کہِیں نہ چڑھانا۔
  • بلکہ جِس جگہ کو خُداوند تیرا خُدا اپنے نام کے مسکن کے لِئے چُنے گا وہاں تُو فَسح کی قُربانی کو اُس وقت جب تُو مِصر سے نِکلا تھا یعنی شام کو سُورج ڈُوبتے وقت گُذراننا۔
  • اور جِس جگہ کو خُداوند تیرا خُدا چُنے وہِیں اُسے بُھون کر کھانا اور پِھر صُبح کو اپنے اپنے ڈیرے کو لَوٹ جانا۔
  • چھ دِن تک بے خمِیری روٹی کھانا اور ساتویں دِن خُداوند تیرے خُدا کی خاطِر مُقدّس مجمع ہو ۔ اُس میں تُو کوئی کام نہ کرنا۔
  • پِھر تُو سات ہفتے یُوں گِننا کہ جب سے ہنسوا لے کر فصل کاٹنی شرُوع کرے تب سے سات ہفتے گِن لینا۔
  • تب جَیسی برکت خُداوند تیرے خُدا نے دی ہو اُس کے مُطابِق اپنے ہاتھ کی رضا کی قُربانی کا ہدیہ لا کر خُداوند اپنے خُدا کے لِئے ہفتوں کی عِید منانا۔
  • اور اُسی جگہ جِسے خُداوند تیرا خُدا اپنے نام کے مسکن کے لِئے چُنے گا تُو اور تیرے بیٹے بیٹِیاں اور تیرے غُلام اور لَونڈِیاں اور وہ لاوی جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو اور مُسافِر اور یتِیم اور بیوہ جو تیرے درمیان ہوں سب مِل کر خُداوند اپنے خُدا کے حضُور خُوشی منانا۔
  • اور یاد رکھنا کہ تُو مِصر میں غُلام تھا اور اِن حُکموں پر اِحتیاط کر کے عمل کرنا۔
  • جب تُو اپنے کھلِیہان اور کولُھو کا مال جمع کر چُکے تو سات دِن تک عِیدِ خیام کرنا۔
  • اور تُو اور تیرے بیٹے بیٹِیاں اور غُلام اور لَونڈِیاں اور لاوی اور مُسافِر اور یتِیم اور بیوہ جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہوں سب تیری اِس عِید میں خُوشی منائیں۔
  • سات دِن تک تُو خُداوند اپنے خُدا کے لِئے اُسی جگہ جِسے خُداوند چُنے عِید کرنا اِس لِئے کہ خُداوند تیرا خُدا تیرے سارے مال میں اور سب کاموں میں جِن کو تُو ہاتھ لگائے تُجھ کو برکت بخشے گا ۔ سو تُو پُوری پُوری خُوشی کرنا۔
  • اور سال میں تِین بار یعنی بے خمِیری روٹی کی عِید اور ہفتوں کی عِید اور عِید ِ خیام کے مَوقع پر تیرے ہاں کے سب مَرد خُداوند اپنے خُدا کے آگے اُسی جگہ حاضِر ہُؤا کریں جِسے وہ چُنے گا اور جب آئیں تو خُداوند کے حضُور خالی ہاتھ نہ آئیں۔
  • بلکہ ہر مَرد جَیسی برکت خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو بخشی ہو اپنی تَوفِیق کے مُطابِق دے۔
  • تُو اپنے قبِیلوں کی سب بستیوں میں جِن کو خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دے قاضی اور حاکِم مُقرّر کرنا جو صداقت سے لوگوں کی عدالت کریں۔
  • تُو اِنصاف کا خُون نہ کرنا ۔ تُو نہ تو کِسی کی رُو رِعایت کرنا اور نہ رِشوت لینا کیونکہ رِشوت دانِش مند کی آنکھوں کو اندھا کر دیتی ہے اور صادِق کی باتوں کو پلٹ دیتی ہے۔
  • جو کُچھ بِالکُل حق ہے تُو اُسی کی پَیروی کرنا تاکہ تُو جِیتا رہے اور اُس مُلک کا مالِک بن جائے جو خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے۔
  • جو مذبح تُو خُداوند اپنے خُدا کے لِئے بنائے اُس کے قرِیب کِسی قِسم کے درخت کی یسِیرت نہ لگانا۔
  • اور نہ کوئی سُتُون اپنے لِئے کھڑا کر لینا جِس سے خُداوند تیرے خُدا کو نفرت ہے۔
  • تُو خُداوند اپنے خُدا کے لِئے کوئی بَیل یا بھیڑ بکری جِس میں کوئی عَیب یا بُرائی ہو ذبح مت کرنا کیونکہ یہ خُداوند تیرے خُدا کے نزدِیک مکرُوہ ہے۔
  • اگر تیرے درمیان تیری بستِیوں میں جِن کو خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دے کہِیں کوئی مَرد یا عَورت مِلے جِس نے خُداوند تیرے خُدا کے حضُور یہ بدکاری کی ہو کہ اُس کے عہد کو توڑا ہو۔
  • اور جا کر اَور معبُودوں کی یا سُورج یا چاند یا اجرامِ فلک میں سے کِسی کی جِس کا حُکم مَیں نے تُجھ کو نہیں دِیا پُوجا اور پرستِش کی ہو۔
  • اور یہ بات تُجھ کو بتائی جائے اور تیرے سُننے میں آئے تو تُو جانفشانی سے تحقِیقات کرنا اور اگر یہ ٹِھیک ہو اور قطعی طَور پر ثابِت ہو جائے کہ اِسرا ئیل میں اَیسا مکرُوہ کام ہُؤا۔
  • تو تُو اُس مَرد یا اُس عَورت کو جِس نے یہ بُرا کام کِیا ہو باہر اپنے پھاٹکوں پر نِکال لے جانا اور اُن کو اَیسا سنگسار کرنا کہ وہ مَر جائیں۔
  • جو واجِبُ القتل ٹھہرے وہ دو یا تِین آدمِیوں کی گواہی سے مارا جائے ۔ فقط ایک ہی آدمی کی گواہی سے وہ مارا نہ جائے۔
  • اُس کو قتل کرتے وقت گواہوں کے ہاتھ پہلے اُس پر اُٹھیں اُس کے بعد باقی سب لوگوں کے ہاتھ ۔ یُوں تُو اپنے درمیان سے شرارت کو دُور کِیا کرنا۔
  • اگر تیری بستِیوں میں کہِیں آپس کے خُون یا آپس کے دعویٰ یا آپس کی مار پِیٹ کی بابت کوئی جھگڑے کی بات اُٹھے اور اُس کا فَیصلہ کرنا تیرے لِئے نِہایت ہی مُشکِل ہو تو تُو اُٹھ کر اُس جگہ جِسے خُداوند تیرا خُدا چُنے گا جانا۔
  • اور لاوی کاہِنوں اور اُن دِنوں کے قاضِیوں کے پاس پُہنچ کر اُن سے دریافت کرنا اور وہ تُجھ کو فَیصلہ کی بات بتائیں گے۔
  • اور تُو اُسی فَیصلہ کے مُطابِق جو وہ تُجھ کو اُس جگہ سے جِسے خُداوند چُنے گا بتائیں عمل کرنا ۔ جَیسا وہ تُجھ کو سِکھائیں اُسی کے مُطابِق سب کُچھ اِحتیاط کر کے ماننا۔
  • شرِیعت کی جو بات وہ تُجھ کو سِکھائیں اور جَیسا فَیصلہ تُجھ کو بتائیں اُسی کے مُطابِق کرنا اور جو کُچھ فتویٰ وہ دیں اُس سے دہنے یا بائیں نہ مُڑنا۔
  • اور اگر کوئی شخص گُستاخی سے پیش آئے کہ اُس کاہِن کی بات جو خُداوند تیرے خُدا کے حضُور خِدمت کے لِئے کھڑا رہتا ہے یا اُس قاضی کا کہا نہ سُنے تو وہ شخص مار ڈالا جائے اور تُو اِسرا ئیل میں سے اَیسی بُرائی کو دُور کر دینا۔
  • اور سب لوگ سُن کر ڈر جائیں گے اور پِھر گُستاخی سے پیش نہیں آئیں گے۔
  • جب تُو اُس مُلک میں جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے پُہنچ جائے اور اُس پر قبضہ کر کے وہاں رہنے اور کہنے لگے کہ اُن قَوموں کی طرح جو میرے گِرداگِرد ہیں مَیں بھی کِسی کو اپنا بادشاہ بناؤُں۔
  • تو تُو بہر حال فقط اُسی کو اپنا بادشاہ بنانا جِس کو خُداوند تیرا خُدا چُن لے ۔ تُو اپنے بھائِیوں میں سے ہی کِسی کو اپنا بادشاہ بنانا اور پردیسی کو جو تیرا بھائی نہیں اپنے اُوپر حاکِم نہ کر لینا۔
  • اِتنا ضرُور ہے کہ وہ اپنے لِئے بُہت گھوڑے نہ بڑھائے اور نہ لوگوں کو مِصر میں بھیجے تاکہ اُس کے پاس بُہت سے گھوڑے ہو جائیں اِس لِئے کہ خُداوند نے تُم سے کہا ہے کہ تُم اُس راہ سے پِھر کبھی اُدھر نہ لَوٹنا۔
  • اور وہ بُہت سی بِیویاں بھی نہ رکھّے تا نہ ہو کہ اُس کا دِل پِھر جائے اورنہ وہ اپنے لِئے سونا چاندی ذخیرہ کرے۔
  • اور جب وہ تختِ سلطنت پر جلُوس کرے تو اُس شرِیعت کی جو لاوی کاہِنوں کے پاس رہے گی ایک نقل اپنے لِئے ایک کِتاب میں اُتار لے۔
  • اور وہ اُسے اپنے پاس رکھّے اور اپنی ساری عُمر اُس کو پڑھا کرے تاکہ وہ خُداوند اپنے خُدا کا خَوف ماننا اور اُس شرِیعت اور آئِین کی سب باتوں پر عمل کرنا سِیکھے۔
  • جِس سے اُس کے دِل میں غرُور نہ ہو کہ وہ اپنے بھائِیوں کو حقِیر جانے اور اِن احکام سے نہ تو دہنے نہ بائیں مُڑے تاکہ اِسرائیلیوں کے درمیان اُس کی اور اُس کی اَولاد کی سلطنت مُدّت تک رہے۔
  • لاوی کاہِنوں یعنی لاو ی کے قبِیلہ کا کوئی حِصّہ اور مِیراث اِسرا ئیل کے ساتھ نہ ہو ۔ وہ خُداوند کی آتِشِین قُربانیاں اور اُسی کی مِیراث کھایا کریں۔
  • اِس لِئے اُن کے بھائِیوں کے ساتھ اُن کو مِیراث نہ مِلے ۔ خُداوند اُن کی مِیراث ہے جَیسا اُس نے خُود اُن سے کہا ہے۔
  • اور جو لوگ گائے بَیل یا بھیڑ یا بکری کی قُربانی گُذرانتے ہیں اُن کی طرف سے کاہِنوں کا یہ حق ہو گا کہ وہ کاہِن کو شانہ اور کنپٹِیاں اور جھوجھ دیں۔
  • اور تُو اپنے اناج اور مَے اور تیل کے پہلے پَھل میں سے اور اپنی بھیڑوں کے بال میں سے جو پہلی دفعہ کُترے جائیں اُسے دینا۔
  • کیونکہ خُداوند تیرے خُدا نے اُس کو تیرے سب قبِیلوں میں سے چُن لِیا ہے تاکہ وہ اور اُس کی اَولاد ہمیشہ خُداوند کے نام سے خِدمت کے لِئے حاضِر رہیں۔
  • اور تیری جو بستِیاں سب اِسرائیلِیوں میں ہیں اُن میں سے اگر کوئی لاوی کِسی بستی سے جہاں وہ بُود و باش کرتا تھا آئے اور اپنے دِل کی پُوری رغبت سے اُس جگہ حاضِر ہو جِس کو خُداوند چُنے گا۔
  • تو اپنے سب لاوی بھائِیوں کی طرح جو وہاں خُداوند کے حضُور کھڑے رہتے ہیں وہ بھی خُداوند اپنے خُدا کے نام سے خِدمت کرے۔
  • اور اُن سب کو کھانے کو برابر حِصّہ مِلے ۔ سِوا اُس دام کے جو اُس کے باپ دادا کی مِیراث بیچنے سے اُسے حاصِل ہو۔
  • جب تُو اُس مُلک میں جو خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے پُہنچ جائے تو وہاں کی قَوموں کی طرح مکرُوہ کام کرنے نہ سِیکھنا۔
  • تُجھ میں ہرگِز کوئی اَیسا نہ ہو جو اپنے بیٹے یا بیٹی کو آگ میں چلوائے یا فالگِیریا شگُون نِکالنے والا یا افسُون گر یا جادُوگر۔
  • یا منتری یا جِنّات کا آشنا یا رمّال یا ساحِر ہو۔
  • کیونکہ وہ سب جو اَیسے کام کرتے ہیں خُداوند کے نزدِیک مکرُوہ ہیں اور اِن ہی مکرُوہات کے سبب سے خُداوند تیرا خُدا اُن کو تیرے سامنے سے نِکالنے پر ہے۔
  • تُو خُداوند اپنے خُدا کے حضُور کامِل رہنا۔
  • کیونکہ وہ قَومیں جِن کا تُو وارِث ہو گا شگُون نِکالنے والوں اور فالگِیروں کی سُنتی ہیں پر تُجھ کو خُداوند تیرے خُدا نے اَیسا کرنے نہ دِیا۔
  • خُداوند تیرا خُدا تیرے لِئے تیرے ہی درمیان سے یعنی تیرے ہی بھائِیوں میں سے میری مانِند ایک نبی برپا کرے گا ۔ تُم اُس کی سُننا۔
  • یہ تیری اُس درخواست کے مُطابِق ہو گا جو تُو نے خُداوند اپنے خُدا سے مجمع کے دِن حورِب میں کی تھی کہ مُجھ کو نہ تو خُداوند اپنے خُدا کی آواز پِھر سُننی پڑے اور نہ اَیسی بڑی آگ ہی کا نظّارہ ہو تاکہ مَیں مَر نہ جاؤُں۔
  • اور خُداوند نے مُجھ سے کہا کہ وہ جو کُچھ کہتے ہیں سو ٹِھیک کہتے ہیں۔
  • مَیں اُن کے لِئے اُن ہی کے بھائِیوں میں سے تیری مانِند ایک نبی برپا کرُوں گا اور اپنا کلام اُس کے مُنہ میں ڈالُوں گا اور جو کُچھ مَیں اُسے حُکم دُوں گا وُہی وہ اُن سے کہے گا۔
  • اور جو کوئی میری اُن باتوں کو جِن کو وہ میرا نام لے کر کہے گا نہ سُنے تو مَیں اُن کا حِساب اُس سے لُوں گا۔
  • لیکن جو نبی گُستاخ بن کر کوئی اَیسی بات میرے نام سے کہے جِس کے کہنے کا مَیں نے اُس کو حُکم نہیں دِیا یا اَور معبُودوں کے نام سے کُچھ کہے تو وہ نبی قتل کِیا جائے۔
  • اور اگر تُو اپنے دِل میں کہے کہ جو بات خُداوند نے نہیں کہی ہے اُسے ہم کیونکر پہچانیں؟۔
  • توپہچان یہ ہے کہ جب وہ نبی خُداوند کے نام سے کُچھ کہے اور اُس کے کہے کے مُطابِق کُچھ واقِع یا پُورا نہ ہو تو وہ بات خُداوند کی کہی ہُوئی نہیں بلکہ اُس نبی نے وہ بات خُود گُستاخ بن کر کہی ہے تُو اُس سے خَوف نہ کرنا۔
  • جب خُداوند تیرا خُدا اُن قَوموں کو جِن کا مُلک خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے کاٹ ڈالے اور تُو اُن کی جگہ اُن کے شہروں اور گھروں میں رہنے لگے۔
  • تو تُو اُس مُلک میں جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو قبضہ کرنے کو دیتا ہے تِین شہر اپنے لِئے الگ کر دینا۔
  • اور تُو ایک راستہ بھی اپنے لِئے تیّار کرنا اور اپنے اُس مُلک کی زمِین کو جِس پر خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو قبضہ دِلاتا ہے تِین حِصّے کرنا تاکہ ہر ایک خُونی وہِیں بھاگ جائے۔
  • اور اُس خُونی کا جو وہاں بھاگ کر اپنی جان بچائے حال یہ ہو کہ اُس نے اپنے ہمسایہ کو نادانِستہ اور بغیر اُس سے قدِیمی عداوت رکھّے مار ڈالا ہو۔
  • مثلاً کوئی شخص اپنے ہمسایہ کے ساتھ لکڑِیاں کاٹنے کو جنگل میں جائے اور کُلہاڑا ہاتھ میں اُٹھائے تاکہ درخت کاٹے اور کُلہاڑا دستے سے نِکل کر اُس کے ہمسایہ کے جا لگے اور وہ مَر جائے تو وہ اِن شہروں میں سے کِسی میں بھاگ کر جِیتا بچے۔
  • تا اَیسا نہ ہو کہ راستہ کی لمبائی کے سبب سے خُون کا اِنتِقام لینے والا اپنے جوشِ غضب میں خُونی کا پِیچھا کر کے اُس کو جا پکڑے اور اُسے قتل کرے حالانکہ وہ واجِبُ القتل نہیں کیونکہ اُسے مقتُول سے قدِیمی عداوت نہ تھی۔
  • اِس لِئے مَیں تُجھ کو حُکم دیتا ہُوں کہ تُو اپنے لِئے تِین شہر الگ کر دینا۔
  • اور اگر خُداوند تیرا خُدا اُس قَسم کے مُطابِق جو اُس نے تیرے باپ دادا سے کھائی تیری سرحد کو بڑھا کر وہ سب مُلک جِس کے دینے کا وعدہ اُس نے تیرے باپ دادا سے کِیا تھا تُجھ کو دے۔
  • اور تُو اِن سب حُکموں پر جو آج کے دِن مَیں تُجھ کو دیتا ہُوں دِھیان کر کے عمل کرے اور خُداوند اپنے خُدا سے مُحبّت رکھّے اور ہمیشہ اُس کی راہوں پر چلے تو اِن تِین شہروں کے عِلاوہ تِین شہر اَور اپنے لِئے الگ کر دینا۔
  • تاکہ تیرے مُلک کے بِیچ جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو مِیراث میں دیتا ہے بے گُناہ کا خُون بہایا نہ جائے اور وہ خُون یُوں تیری گردن پر ہو۔
  • لیکن اگر کوئی شخص اپنے ہمسایہ سے عداوت رکھتا ہُؤا اُس کی گھات میں لگے اور اُس پر حملہ کر کے اُسے اَیسا مارے کہ وہ مَر جائے اور وہ خُود اُن شہروں میں سے کِسی میں بھاگ جائے۔
  • تو اُس کے شہر کے بزُرگ لوگوں کو بھیج کر اُسے وہاں سے پکڑوا منگوائیں اور اُس کو خُون کے اِنتِقام لینے والے کے ہاتھ میں حوالہ کریں تاکہ وہ قتل ہو۔
  • تُجھ کو اُس پر ذرا ترس نہ آئے بلکہ تُو اِس طرح بے گُناہ کے خُون کو اِسرا ئیل سے دفع کرنا تاکہ تیرا بھلا ہو۔
  • تُو اُس مُلک میں جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو قبضہ کرنے کو دیتا ہے اپنے ہمسایہ کی حدّ کا نِشان جِس کو اگلے لوگوں نے تیری مِیراث کے حِصّہ میں ٹھہرایا ہو مت ہٹانا۔
  • کِسی شخص کے خِلاف اُس کی کِسی بدکاری یا گُناہ کے بارے میں جو اُس سے سرزد ہو ایک ہی گواہ بس نہیں بلکہ دو گواہوں یا تِین گواہوں کے کہنے سے بات پکّی سمجھی جائے۔
  • اگر کوئی جُھوٹا گواہ اُٹھ کر کِسی آدمی کی بدی کی نِسبت گواہی دے۔
  • تو وہ دونوں آدمی جِن کے بِیچ یہ جھگڑا ہو خُداوند کے حضُور کاہِنوں اور اُن دِنوں کے قاضِیوں کے آگے کھڑے ہوں۔
  • اور قاضی خُوب تحقِیقات کریں اور اگر وہ گواہ جُھوٹا نِکلے اور اُس نے اپنے بھائی کے خِلاف جُھوٹی گواہی دی ہو۔
  • تو جو حال اُس نے اپنے بھائی کا کرنا چاہا تھا وُہی تُم اُس کا کرنا اور یُوں تُو اَیسی بُرائی کو اپنے درمیان سے دفع کر دینا۔
  • اور دُوسرے لوگ سُن کر ڈریں گے اور تیرے بِیچ پِھر اَیسی بُرائی نہیں کریں گے۔
  • اور تُجھ کو ذرا ترس نہ آئے ۔ جان کا بدلہ جان ۔ آنکھ کا بدلہ آنکھ ۔ دانت کا بدلہ دانت ۔ ہاتھ کا بدلہ ہاتھ اور پاؤں کا بدلہ پاؤں ہو۔
  • جب تُو اپنے دُشمنوں سے جنگ کرنے کو جائے اور گھوڑوں اور رتھوں اور اپنے سے بڑی فَوج کو دیکھے تو اُن سے ڈر نہ جانا کیونکہ خُداوند تیرا خُدا جو تُجھ کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا تیرے ساتھ ہے۔
  • اور جب معرکۂِ جنگ میں تُمہاری مُٹھ بھیڑ ہونے کو ہو تو کاہِن فَوج کے آدمِیوں کے پاس جا کر اُن کی طرف مُخاطِب ہو۔
  • اور اُن سے کہے سُنو اَے اِسرائیلیو! تُم آج کے دِن اپنے دُشمنوں کے مُقابلہ کے لِئے معرکۂِ جنگ میں آئے ہو سو تُمہارا دِل ہِراسان نہ ہو ۔ تُم نہ خَوف کرو نہ کانپو ۔ نہ اُن سے دہشت کھاؤ۔
  • کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا تُمہارے ساتھ ساتھ چلتا ہے تاکہ تُم کو بچانے کو تُمہاری طرف سے تُمہارے دُشمنوں سے جنگ کرے۔
  • پِھر فَوجی حُکّام لوگوں سے یُوں کہیں کہ تُم میں سے جِس کِسی نے نیا گھر بنایا ہو اور اُسے مخصُوص نہ کِیا ہو وہ اپنے گھر کو لَوٹ جائے تا نہ ہو کہ وہ جنگ میں قتل ہو اور دُوسرا شخص اُسے مخصُوص کرے۔
  • اور جِس کِسی نے تاکِستان لگایا ہو پر اب تک اُس کا پَھل اِستعمال نہ کِیا ہو وہ بھی اپنے گھر کو لَوٹ جائے تا نہ ہو کہ وہ جنگ میں مارا جائے اور دُوسرا آدمی اُس کا پَھل کھائے۔
  • اور جِس نے کِسی عَورت سے اپنی منگنی تو کر لی ہو پر اُسے بیاہ کر نہیں لایا ہے وہ بھی اپنے گھر کو لَوٹ جائے تا نہ ہو کہ وہ لڑائی میں مارا جائے اور دُوسرا مَرد اُس سے بیاہ کرے۔
  • اور فَوجی حُکّام لوگوں کی طرف مُخاطِب ہو کر اُن سے یہ بھی کہیں کہ جو شخص ڈرپوک اور کچّے دِل کا ہو وہ بھی اپنے گھر کو لَوٹ جائے تا نہ ہو کہ اُس کی طرح اُس کے بھائِیوں کا حَوصلہ بھی ٹُوٹ جائے۔
  • اور جب فَوجی حُکّام یہ سب کُچھ لوگوں سے کہہ چُکیں تو لشکر کے سرداروں کو اُن پر مُقرّر کر دیں۔
  • جب تُو کِسی شہر سے جنگ کرنے کو اُس کے نزدِیک پُہنچے تو پہلے اُسے صُلح کا پَیغام دینا۔
  • اور اگر وہ تُجھ کو صُلح کا جواب دے اور اپنے پھاٹک تیرے لِئے کھول دے تو وہاں کے سب باشِندے تیرے باج گُذار بن کر تیری خِدمت کریں۔
  • اور اگر وہ تُجھ سے صُلح نہ کرے بلکہ تُجھ سے لڑنا چاہے تو تُو اُس کا مُحاصرہ کرنا۔
  • اور جب خُداوند تیرا خُدا اُسے تیرے قبضہ میں کر دے تو وہاں کے ہر مَرد کو تلوار سے قتل کر ڈالنا۔
  • لیکن عَورتوں اور بال بچّوں اور چَوپایوں اور اُس شہر کے سب مال اور لُوٹ کو اپنے لِئے رکھ لینا اور تُو اپنے دُشمنوں کی اُس لُوٹ کو جو خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو دی ہو کھانا۔
  • اُن سب شہروں کا یِہی حال کرنا جو تُجھ سے بُہت دُور ہیں اور اِن قَوموں کے شہر نہیں ہیں۔
  • پر اِن قَوموں کے شہروں میں جِن کو خُداوند تیرا خُدا مِیراث کے طَور پر تُجھ کو دیتا ہے کِسی ذی نفس کو جِیتا نہ بچا رکھنا۔
  • بلکہ تُو اِن کو یعنی حِتّی اور اموری اور کنعانی اور فرِزّی اور حوّی اور یبُوسی قَوموں کو جَیسا خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو حُکم دِیا ہے بِالکُل نیست کر دینا۔
  • تاکہ وہ تُم کو اپنے سے مکرُوہ کام کرنے نہ سِکھائیں جو اُنہوں نے اپنے دیوتاؤں کے لِئے کِئے ہیں اور یُوں تُم خُداوند اپنے خُدا کے خِلاف گُناہ کرنے لگو۔
  • جب تُو کِسی شہر کو فتح کرنے کے لِئے اُس سے جنگ کرے اور مُدّت تک اُس کا مُحاصرہ کِئے رہے تو اُس کے درختوں کو کُلہاڑی سے نہ کاٹ ڈالنا کیونکہ اُن کا پَھل تیرے کھانے کے کام میں آئے گا سو تُو اُن کو مت کاٹنا کیونکہ کیا مَیدان کا درخت اِنسان ہے کہ تُو اُس کا مُحاصرہ کرے؟۔
  • سو فقط اُن ہی درختوں کو کاٹ کر اُڑا دینا جو تیری دانِست میں کھانے کے مطلب کے نہ ہوں اور تُو اُس شہر کے مُقابِل جو تُجھ سے جنگ کرتا ہو بُرجوں کو بنا لینا جب تک وہ سر نہ ہو جائے۔
  • اگر اُس مُلک میں جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو قبضہ کرنے کو دیتا ہے کِسی مقتُول کی لاش مَیدان میں پڑی ہُوئی مِلے اور یہ معلُوم نہ ہو کہ اُس کا قاتِل کَون ہے۔
  • تو تیرے بزُرگ اور قاضی نِکل کر اُس مقتُول کے گِرداگِرد کے شہروں کے فاصِلہ کو ناپیں۔
  • اور جو شہر اُس مقتُول کے سب سے نزدِیک ہو اُس شہر کے بزُرگ ایک بچھیا لیں جِس سے کبھی کوئی کام نہ لِیا گیا ہو اور نہ وہ جُوئے میں جوتی گئی ہو۔
  • اور اُس شہر کے بزُرگ اُس بچھیا کو بہتے پانی کی وادی میں جِس میں نہ ہل چلا ہو اور نہ اُس میں کُچھ بویا گیا ہو لے جائیں اور وہاں اُس وادی میں اُس بچھیا کی گردن توڑ دیں۔
  • تب بنی لاوی جو کاہِن ہیں نزدِیک آئیں کیونکہ خُداوند تیرے خُدا نے اُن کو چُن لِیا ہے کہ خُداوند کی خِدمت کریں اور اُس کے نام سے برکت دِیا کریں اور اُن ہی کے کہنے کے مُطابِق ہر جھگڑے اور مار پِیٹ کے مُقدّمہ کا فَیصلہ ہُؤا کرے۔
  • پِھراِس شہر کے سب بزُرگ جو اُس مقتُول کے سب سے نزدِیک رہنے والے ہوں اُس بچھیا کے اُوپر جِس کی گردن اُس وادی میں توڑی گئی اپنے اپنے ہاتھ دھوئیں۔
  • اور یُوں کہیں کہ ہمارے ہاتھ سے یہ خُون نہیں ہُؤا اور نہ یہ ہماری آنکھوں کا دیکھا ہُؤا ہے۔
  • سو اَے خُداوند اپنی قَوم اِسرائیل کو جِسے تُو نے چُھڑایا ہے مُعاف کر اور بے گُناہ کے خُون کو اپنی قَوم اِسرائیل کے ذِمّہ نہ لگا ۔ تب وہ خُون اُن کو مُعاف کر دِیا جائے گا۔
  • یُوں تُو اُس کام کو کر کے جو خُداوند کے نزدِیک درُست ہے بے گُناہ کے خُون کی جواب دِہی کو اپنے اُوپر سے دُور و دفع کرنا۔
  • جب تُو اپنے دُشمنوں سے جنگ کرنے کو نِکلے اور خُداوند تیرا خُدا اُن کو تیرے ہاتھ میں کر دے اور تُو اُن کو اسِیرکر لائے۔
  • اور اُن اسِیروں میں کِسی خُوبصُورت عَورت کو دیکھ کر تُو اُس پر فریفتہ ہو جائے اور اُس کو بیاہ لینا چاہے۔
  • تو تُو اُسے اپنے گھر لے آنا اور وہ اپنا سر مُنڈوائے اور اپنے ناخُن ترشوائے۔
  • اور اپنی اسِیری کا لِباس اُتار کر تیرے گھر میں رہے اور ایک مہِینہ تک اپنے ماں باپ کے لِئے ماتم کرے ۔ اِس کے بعد تُو اُس کے پاس جا کر اُس کا شَوہر ہونا اور وہ تیری بِیوی بنے۔
  • اور اگر وہ تُجھ کو نہ بھائے تو جہاں وہ چاہے اُس کو جانے دینا لیکن رُوپَے کی خاطِر اُس کو ہرگِز نہ بیچنا اور اُس سے لَونڈی کا سا سلُوک نہ کرنا اِس لِئے کہ تُو نے اُس کی حُرمت لے لی ہے۔
  • اگر کِسی مَرد کی دو بِیویاں ہوں اور ایک محبُوبہ اور دُوسری غَیر محبُوبہ ہو اور محبُوبہ اور غَیر محبُوبہ دونوں سے لڑکے ہوں اور پہلوٹھا بیٹا غَیر محبُوبہ سے ہو۔
  • تو جب وہ اپنے بیٹوں کو اپنے مال کا وارِث کرے تو وہ محبُوبہ کے بیٹے کو غَیر محبُوبہ کے بیٹے پر جو فی الحقِیقت پہلوٹھا ہے فوقِیّت دے کر پہلوٹھا نہ ٹھہرائے۔
  • بلکہ وہ غَیر محبُوبہ کے بیٹے کو اپنے سب مال کا دُونا حِصّہ دے کر اُسے پہلوٹھا مانے کیونکہ وہ اُس کی قُوّت کی اِبتدا ہے اور پہلوٹھے کا حق اُسی کا ہے۔
  • اگر کِسی آدمی کا ضِدّی اور گردن کش بیٹا ہو جو اپنے باپ یا ماں کی بات نہ مانتا ہو اور اُن کے تنبِیہ کرنے پر بھی اُن کی نہ سُنتا ہو۔
  • تو اُس کے ماں باپ اُسے پکڑ کر اور نِکال کر اُس شہر کے بزُرگوں کے پاس اُس جگہ کے پھاٹک پر لے جائیں۔
  • اور وہ اُس کے شہر کے بزُرگوں سے عرض کریں کہ یہ ہمارا بیٹا ضِدّی اور گردن کش ہے ۔ یہ ہماری بات نہیں مانتا اور اُڑاؤُ اور شرابی ہے۔
  • تب اُس کے شہر کے سب لوگ اُسے سنگسار کریں کہ وہ مَر جائے ۔ یُوں تُو اَیسی بُرائی کو اپنے درمیان سے دُور کرنا ۔ تب سب اِسرائیلی سُن کر ڈر جائیں گے۔
  • اور اگر کِسی نے کوئی اَیسا گُناہ کِیا ہو جِس سے اُس کا قتل واجِب ہو اور تُو اُسے مار کر درخت سے ٹانگ دے۔
  • تواُس کی لاش رات بھر درخت پر لٹکی نہ رہے بلکہ تُو اُسی دِن اُسے دفن کر دینا کیونکہ جِسے پھانسی مِلتی ہے وہ خُدا کی طرف سے ملعُون ہے تا نہ ہو کہ تُو اُس مُلک کو ناپاک کر دے جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو مِیراث کے طَور پر دیتا ہے۔
  • تُو اپنے بھائی کے بَیل یا بھیڑ کو بھٹکتی دیکھ کر اُس سے رُوپوشی نہ کرنا بلکہ ضرُور تُو اُس کو اپنے بھائی کے پاس پُہنچا دینا۔
  • اور اگر تیرا بھائی تیرے نزدِیک نہ رہتا ہو یا تُو اُس سے واقِف نہ ہو تو تُو اُس جانور کو اپنے گھر لے آنا اور وہ تیرے پاس رہے جب تک تیرا بھائی اُس کی تلاش نہ کرے ۔ تب تُو اُسے اُس کو دے دینا۔
  • تُو اُس کے گدھے اور اُس کے کپڑے سے بھی اَیسا ہی کرنا ۔ غرض جو کُچھ تیرے بھائی سے کھویا جائے اور تُجھ کو مِلے تُو اُس سے اَیسا ہی کرنا اور رُوپوشی نہ کرنا۔
  • تُو اپنے بھائی کا گدھا یا بَیل راستہ میں گِرا ہُؤا دیکھ کر اُس سے رُوپوشی نہ کرنا بلکہ ضرُور اُس کے اُٹھانے میں اُس کی مدد کرنا۔
  • عَورت مَرد کا لِباس نہ پہنے اور نہ مَرد عَورت کی پوشاک پہنے کیونکہ جو اَیسے کام کرتا ہے وہ خُداوند تیرے خُدا کے نزدِیک مکرُوہ ہے۔
  • اگر راہ چلتے اِتفاقاً کِسی پرِندہ کا گھونسلا درخت یا زمِین پر بچّوں یا انڈوں سمیت تُجھ کو مِل جائے اور ماں بچّوں یا انڈوں پر بَیٹھی ہُوئی ہو تو تُو بچّوں کو ماں سمیت نہ پکڑ لینا۔
  • بچّوں کو تُو لے تو لے پر ماں کو ضرُور چھوڑ دینا تاکہ تیرا بھلا ہو اور تیری عُمردراز ہو۔
  • جب تُو کوئی نیا گھر بنائے تو اپنی چھت پر مُنڈیر ضرُور لگانا تا نہ ہو کہ کوئی آدمی وہاں سے گِرے اور تیرے سبب سے وہ خُون تیرے ہی گھر والوں پر ہو۔
  • تُو اپنے تاکِستان میں دو قِسم کے بِیج نہ بونا تا نہ ہو کہ سارا پَھل یعنی جوبِیج تُو نے بویا اور تاکِستان کی پَیداوار دونوں ضبط کر لِئے جائیں۔
  • تُو بَیل اور گدھے دونوں کو ایک ساتھ جوت کر ہل نہ چلانا۔
  • تُو اُون اور سَن دونوں کی مِلاوٹ کا بُنا ہُؤا کپڑا نہ پہننا۔
  • تُو اپنے اوڑھنے کی چادر کے چاروں کناروں پر جھالر لگایا کرنا۔
  • اگر کوئی مَرد کِسی عَورت کو بیاہے اور اُس کے پاس جائے اور بعد اُس کے اُس سے نفرت کر کے۔
  • شرمناک باتیں اُس کے حق میں کہے اور اُسے بدنام کرنے کے لِئے یہ دعویٰ کرے کہ مَیں نے اِس عَورت سے بیاہ کِیا اور جب میں اُس کے پاس گیا تو مَیں نے کُنوارے پن کے نِشان اُس میں نہیں پائے۔
  • تب اُس لڑکی کا باپ اور اُس کی ماں اُس لڑکی کے کُنوارے پن کے نِشانوں کو اُس شہر کے پھاٹک پر بزُرگوں کے پاس لے جائیں۔
  • اور اُس لڑکی کا باپ بزُرگوں سے کہے کہ مَیں نے اپنی بیٹی اِس شخص کو بیاہ دی پر یہ اُس سے نفرت رکھتا ہے۔
  • اور شرمناک باتیں اُس کے حق میں کہتا اور یہ دعویٰ کرتا ہے کہ مَیں نے تیری بیٹی میں کُنوارے پن کے نِشان نہیں پائے حالانکہ میری بیٹی کے کُنوارے پن کے نِشان یہ مَوجُود ہیں ۔ پِھر وہ اُس چادر کو شہر کے بزُرگوں کے آگے پَھیلا دیں۔
  • تب شہر کے بزُرگ اُس شخص کو پکڑ کر اُسے کوڑے لگائیں۔
  • اور اُس سے چاندی کی سَو مِثقال جُرمانہ لے کر اُس لڑکی کے باپ کو دیں اِس لِئے کہ اُس نے ایک اِسرائیلی کُنواری کو بدنام کِیا اور وہ اُس کی بِیوی بنی رہے اور وہ زِندگی بھر اُس کو طلاق نہ دینے پائے۔
  • پر اگر یہ بات سچ ہو کہ لڑکی میں کُنوارے پن کے نِشان نہیں پائے گئے۔
  • تو وہ اُس لڑکی کو اُس کے باپ کے گھر کے دروازہ پر نِکال لائیں اور اُس کے شہر کے لوگ اُسے سنگسار کریں کہ وہ مَر جائے کیونکہ اُس نے اِسرائیل کے درمیان شرارت کی کہ اپنے باپ کے گھر میں فاحِشہ پن کِیا ۔ یُوں تُو اَیسی بُرائی کو اپنے درمیان سے دفع کرنا۔
  • اگر کوئی مَرد کِسی شَوہر والی عَورت سے زِنا کرتے پکڑا جائے تو وہ دونوں مار ڈالے جائیں یعنی وہ مَرد بھی جِس نے اُس عَورت سے صُحبت کی اور وہ عَورت بھی ۔ یُوں تُو اِسرائیل میں سے اَیسی بُرائی کو دفع کرنا۔
  • اگر کوئی کُنواری لڑکی کِسی شخص سے منسُوب ہو گئی ہو اور کوئی دُوسرا آدمی اُسے شہر میں پا کر اُس سے صُحبت کرے۔
  • تو تُم اُن دونوں کو اُس شہر کے پھاٹک پر نِکال لانا اور اُن کو تُم سنگسار کر دینا کہ وہ مَر جائیں ۔ لڑکی کو اِس لِئے کہ وہ شہر میں ہوتے ہُوئے نہ چِلاّئی اور مَرد کو اِس لِئے کہ اُس نے اپنے ہمسایہ کی بِیوی کو بے حُرمت کِیا ۔ یُوں تُو اَیسی بُرائی کو اپنے درمیان سے دفع کرنا۔
  • پر اگر اُس آدمی کو وُہی لڑکی جِس کی نِسبت ہو چُکی ہو کِسی مَیدان یا کھیت میں مِل جائے اور وہ آدمی جبراً اُس سے صُحبت کرے تو فقط وہ آدمی ہی جِس نے صُحبت کی مار ڈالا جائے۔
  • پر اُس لڑکی سے کُچھ نہ کرنا کیونکہ لڑکی کا اَیسا گُناہ نہیں جِس سے وہ قتل کے لائِق ٹھہرے اِس لِئے کہ یہ بات اَیسی ہے جَیسے کوئی اپنے ہمسایہ پر حملہ کرے اور اُسے مار ڈالے۔
  • کیونکہ وہ لڑکی اُسے مَیدان میں مِلی اور وہ منسُوبہ لڑکی چِلاّئی بھی پر وہاں کوئی اَیسا نہ تھا جو اُسے چُھڑاتا۔
  • اگر کِسی آدمی کو کوئی کُنواری لڑکی مِل جائے جِس کی نِسبت نہ ہُوئی ہو اور وہ اُسے پکڑ کر اُس سے صُحبت کرے اور دونوں پکڑے جائیں۔
  • تو وہ مَرد جِس نے اُس سے صُحبت کی ہو لڑکی کے باپ کو چاندی کی پچاس مِثقال دے اور وہ لڑکی اُس کی بِیوی بنے کیونکہ اُس نے اُسے بے حُرمت کِیا اور وہ اُسے اپنی زِندگی بھر طلاق نہ دینے پائے۔
  • کوئی شخص اپنے باپ کی بِیوی سے بیاہ نہ کرے اور اپنے باپ کے دامن کو نہ کھولے۔
  • جِس کے خُصئے کُچلے گئے ہوں یا آلت کاٹ ڈالی گئی ہو وہ خُداوند کی جماعت میں آنے نہ پائے۔
  • کوئی حرام زادہ خُداوند کی جماعت میں داخِل نہ ہو ۔ دسوِیں پُشت تک اُس کی نسل میں سے کوئی خُداوند کی جماعت میں آنے نہ پائے۔
  • کوئی عَمُّونی یا موآبی خُداوند کی جماعت میں داخِل نہ ہو۔ دسوِیں پُشت تک اُن کی نسل میں سے کوئی خُداوند کی جماعت میں کبھی آنے نہ پائے۔
  • اِس لِئے کہ جب تُم مِصر سے نِکل کر آ رہے تھے تو اُنہوں نے روٹی اور پانی لے کر راستہ میں تُمہارا اِستِقبال نہیں کِیا بلکہ بعُور کے بیٹے بلعا م کو مسوپتامیہ کے فتور سے اُجرت پر بُلوایا تاکہ وہ تُجھ پر لَعنت کرے۔
  • لیکن خُداوند تیرے خُدا نے بلعا م کی نہ سُنی بلکہ خُداوند تیرے خُدا نے تیرے لِئے اُس لَعنت کو برکت سے بدل دِیا اِس لِئے کہ خُداوند تیرے خُدا کو تُجھ سے مُحبّت تھی۔
  • تُو اپنی زِندگی بھر کبھی اُن کی سلامتی یا سعادت کا خواہاں نہ ہونا۔
  • تُو کِسی ادُومی سے نفرت نہ رکھنا کیونکہ وہ تیرا بھائی ہے ۔ تُو کِسی مِصری سے بھی نفرت نہ رکھنا کیونکہ تُو اُس کے مُلک میں پردیسی ہو کر رہا تھا۔
  • اُن کی تِیسری پُشت کے جو لڑکے پَیدا ہوں وہ خُداوند کی جماعت میں آنے پائیں۔
  • جب تُو اپنے دُشمنوں سے لڑنے کے لِئے دَل باندھ کر نِکلے تو اپنے کو ہر بُری چِیز سے بچائے رکھنا۔
  • اگر تُمہارے درمیان کوئی اَیسا آدمی ہو جو رات کو اِحتِلام کے سبب سے ناپاک ہو گیا ہو تو وہ خَیمہ گاہ سے باہر نِکل جائے اور خَیمہ گاہ کے اندر نہ آئے۔
  • لیکن جب شام ہونے لگے تو وہ پانی سے غُسل کرے اور جب آفتاب غُروب ہو جائے تو خَیمہ گاہ میں آئے۔
  • اور خَیمہ گاہ کے باہر تُو کوئی جگہ اَیسی ٹھہرا دینا جہاں تُو اپنی حاجت کے لِئے جا سکے۔
  • اور اپنے ساتھ اپنے ہتھیاروں میں ایک میخ بھی رکھنا تاکہ جب باہر تُجھے حاجت کے لِئے بَیٹھنا ہو تو اُس سے جگہ کھود لِیا کرے اور لَوٹتے وقت اپنے فُضلہ کو ڈھانک دِیا کرے۔
  • اِس لِئے کہ خُداوند تیرا خُدا تیری خَیمہ گاہ میں پِھرا کرتا ہے تاکہ تُجھ کو بچائے اور تیرے دُشمنوں کو تیرے ہاتھ میں کر دے سو تیری خَیمہ گاہ پاک رہے تا نہ ہو کہ وہ تُجھ میں نجاست کو دیکھ کر تُجھ سے پِھر جائے۔
  • اگر کِسی کا غُلام اپنے آقا کے پاس سے بھاگ کر تیرے پاس پناہ لے تو تُو اُسے اُس کے آقا کے حَوالہ نہ کر دینا۔
  • بلکہ وہ تیرے ساتھ تیرے ہی درمیان تیری بستِیوں میں سے جو اُسے اچّھی لگے اُسے چُن کر اُسی جگہ رہے ۔ سو تُو اُسے ہرگِز نہ ستانا۔
  • اِسرائیلی لڑکِیوں میں کوئی فاحِشہ نہ ہو اور نہ اِسرائیلی لڑکوں میں کوئی لُوطی ہو۔
  • تُو کِسی فاحِشہ کی خرچی یا کُتّے کی اُجرت کِسی مَنّت کے لِئے خُداوند اپنے خُدا کے گھر میں نہ لانا کیونکہ یہ دونوں خُداوند تیرے خُدا کے نزدِیک مکرُوہ ہیں۔
  • تُو اپنے بھائی کو سُود پر قرض نہ دینا خواہ وہ رُوپَے کا سُود ہو یا اناج کا سُود یا کِسی اَیسی چِیز کا سُود ہو جو بیاج پر دی جایا کرتی ہے۔
  • تُو پردیسی کو سُود پر قرض دے تو دے پر اپنے بھائی کو سُود پر قرض نہ دینا تاکہ خُداوند تیرا خُدا اُس مُلک میں جِس پر تُو قبضہ کرنے جا رہا ہے تیرے سب کاموں میں جِن کو تُو ہاتھ لگائے تُجھ کو برکت دے۔
  • جب تُو خُداوند اپنے خُدا کی خاطِر مَنّت مانے تو اُس کے پُورا کرنے میں دیر نہ کرنا اِس لِئے کہ خُداوند تیرا خُدا ضرُور اُس کو تُجھ سے طلب کرے گا تب تُو گُنہگار ٹھہرے گا۔
  • لیکن اگر تُو مَنّت نہ مانے تو تیرا کوئی گُناہ نہیں۔
  • جو کُچھ تیرے مُنہ سے نِکلے اُسے دھیان کر کے پُورا کرنا اور جَیسی مَنّت تُو نے خُداوند اپنے خُدا کے لِئے مانی ہو اُس کے مُطابِق رضا کی قُربانی جِس کا وعدہ تیری زُبان سے ہُؤا گُذراننا۔
  • جب تُو اپنے ہمسایہ کے تاکِستان میں جائے تو جِتنے انگُور چاہے پیٹ بھر کر کھانا پر کُچھ اپنے برتن میں نہ رکھ لینا۔
  • جب تُو اپنے ہمسایہ کے کھڑے کھیت میں جائے تو اپنے ہاتھ سے بالیں توڑ سکتا ہے پر اپنے ہمسایہ کے کھڑے کھیت کو ہنسوا نہ لگانا۔
  • اگر کوئی مَرد کِسی عَورت سے بیاہ کرے اور پِیچھے اُس میں کوئی اَیسی بیہُودہ بات پائے جِس سے اُس عَورت کی طرف اُس کی اِلِتفات نہ رہے تو وہ اُس کا طلاق نامہ لِکھ کر اُس کے حَوالہ کرے اور اُسے اپنے گھر سے نِکال دے۔
  • اور جب وہ اُس کے گھر سے نِکل جائے تو وہ دُوسرے مَرد کی ہو سکتی ہے۔
  • پر اگر دُوسرا شَوہر بھی اُس سے ناخُوش رہے اور اُس کا طلاق نامہ لِکھ کر اُس کے حَوالہ کرے اور اُسے اپنے گھر سے نِکال دے یا وہ دُوسرا شوہرجِس نے اُس سے بیاہ کِیا ہو مَر جائے۔
  • تو اُس کا پہلا شَوہر جِس نے اُسے نِکال دِیا تھا اُس عَورت کے ناپاک ہو جانے کے بعد پِھر اُس سے بیاہ نہ کرنے پائے کیونکہ اَیسا کام خُداوند کے نزدِیک مکرُوہ ہے ۔ سو تُو اُس مُلک کو جِسے خُداوند تیرا خُدا مِیراث کے طَور پر تُجھ کو دیتا ہے گُنہگار نہ بنانا۔
  • جب کِسی نے کوئی نئی عَورت بیاہی ہو تو وہ جنگ کے لِئے نہ جائے اور نہ کوئی کام اُس کے سپُرد ہو ۔ وہ سال بھر تک اپنے ہی گھر میں آزاد رہ کر اپنی بیاہی ہُوئی بِیوی کو خُوش رکھّے۔
  • کوئی شخص چکّی کو یا اُس کے اُوپر کے پاٹ کو گِرَو نہ رکھّے کیونکہ یہ تو گویا آدمی کی جان کو گِرَو رکھنا ہے۔
  • اگر کوئی شخص اپنے اِسرائیلی بھائِیوں میں سے کِسی کو غُلام بنائے یا بیچنے کی نِیّت سے چُراتا ہُؤا پکڑا جائے تو وہ چور مار ڈالا جائے ۔ یُوں تُو اَیسی بُرائی اپنے درمیان سے دفع کرنا۔
  • تُو کوڑھ کی بِیماری کی طرف سے ہوشیار رہنا اور لاوی کاہِنوں کی سب باتوں کو جو وہ تُم کو بتائیں جانفشانی سے ماننا اور اُن کے مُطابِق عمل کرنا جَیسا مَیں نے اُن کو حُکم کِیا ہے وَیسا دھیان دے کر کرنا۔
  • تُو یاد رکھنا کہ خُداوند تیرے خُدا نے جب تُم مِصر سے نِکل کر آ رہے تھے تو راستہ میں مریم سے کیا کِیا۔
  • جب تُو اپنے بھائی کو کُچھ قرض دے تو گِرَو کی چِیز لینے کو اُس کے گھر میں نہ گُھسنا۔
  • تُو باہر ہی کھڑے رہنا اور وہ شخص جِسے تُو قرض دے خُود گِرَو کی چِیز باہر تیرے پاس لائے۔
  • اور اگر وہ شخص مِسکِین ہو تو اُس کی گِرَو کی چِیز کو پاس رکھ کر سو نہ جانا۔
  • بلکہ جب آفتاب غُروب ہونے لگے تو اُس کی چِیز اُسے پھیر دینا تاکہ وہ اپنا اوڑھنا اوڑھ کر سوئے اور تُجھ کو دُعا دے اور یہ بات تیرے لِئے خُداوند تیرے خُدا کے حضُور راستبازی ٹھہرے گی۔
  • تُو اپنے غرِیب اور مُحتاج خادِم پر ظُلم نہ کرنا خواہ وہ تیرے بھائِیوں میں سے ہو خواہ اُن پردیسیوں میں سے جو تیرے مُلک کے اندر تیری بستِیوں میں رہتے ہوں۔
  • تُو اُسی دِن اِس سے پہلے کہ آفتاب غُروب ہو اُس کی مزدُوری اُسے دینا کیونکہ وہ غرِیب ہے اور اُس کا دِل مزدُوری میں لگا رہتا ہے تا نہ ہو کہ وہ خُداوند سے تیرے خِلاف فریاد کرے اور یہ تیرے حق میں گُناہ ٹھہرے۔
  • بیٹوں کے بدلے باپ مارے نہ جائیں نہ باپ کے بدلے بیٹے مارے جائیں ۔ ہر ایک اپنے ہی گُناہ کے سبب سے مارا جائے۔
  • تُو پردیسی یا یتِیم کے مُقدّمہ کو نہ بِگاڑنا اور نہ بیوہ کے کپڑے کو گِرَو رکھنا۔
  • بلکہ یاد رکھنا کہ تُو مِصر میں غُلام تھا اور خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو وہاں سے چُھڑایا اِسی لِئے مَیں تُجھ کو اِس کام کے کرنے کا حُکم دیتا ہُوں۔
  • جب تُو اپنے کھیت کی فصل کاٹے اور کوئی پُولا کھیت میں بُھول سے رہ جائے تو اُس کے لینے کو واپس نہ جانا ۔ وہ پردیسی اور یتِیم اور بیوہ کے لِئے رہے تاکہ خُداوند تیرا خُدا تیرے سب کاموں میں جِن کو تُو ہاتھ لگائے تُجھ کو برکت بخشے۔
  • جب تُو اپنے زَیتُون کے درخت کو جھاڑے تو اُس کے بعداُس کی شاخوں کو دوبارہ نہ جھاڑنا بلکہ وہ پردیسی اور یتِیم اور بیوہ کے لِئے رہے۔
  • جب تُو اپنے تاکِستان کے انگُوروں کو جمع کرے تو اُس کے بعد اُس کا دانہ دانہ نہ توڑ لینا ۔ وہ پردیسی اور یتِیم اور بیوہ کے لِئے رہے۔
  • اور یاد رکھنا کہ تُو مُلکِ مِصر میں غُلام تھا اِسی لِئے مَیں تُجھ کو اِس کام کے کرنے کا حُکم دیتا ہُوں۔
  • اگر لوگوں میں کِسی طرح کا جھگڑا ہو اور وہ عدالت میں آئیں تاکہ قاضی اُن کا اِنصاف کریں تو وہ صادِق کو بے گُناہ ٹھہرائیں اور شرِیر پر فتویٰ دیں۔
  • اور اگر وہ شرِیر پِٹنے کے لائِق نِکلے تو قاضی اُسے زمِین پر لِٹوا کر اپنی آنکھوں کے سامنے اُس کی شرارت کے مُطابِق اُسے گِن گِن کر کوڑے لگوائے۔
  • وہ اُسے چالِیس کوڑے لگائے ۔ اِس سے زِیادہ نہ مارے تا نہ ہو کہ اِس سے زِیادہ کوڑے لگانے سے تیرا بھائی تُجھ کو حقِیر معلُوم دینے لگے۔
  • تُو دائیں میں چلتے ہُوئے بَیل کا مُنہ نہ باندھنا۔
  • اگر کئی بھائی مِل کر ساتھ رہتے ہوں اور ایک اُن میں سے بے اَولاد مَر جائے تو اُس مرحُوم کی بِیوی کِسی اجنبی سے بیاہ نہ کرے بلکہ اُس کے شَوہر کا بھائی اُس کے پاس جا کر اُسے اپنی بِیوی بنا لے اور شَوہر کے بھائی کا جو حق ہے وہ اُس کے ساتھ ادا کرے۔
  • اور اُس عَورت کے جو پہلا بچّہ ہو وہ اِس آدمی کے مرحُوم بھائی کے نام کا کہلائے تاکہ اُس کا نام اِسرا ئیل میں سے مٹ نہ جائے۔
  • اور اگر وہ آدمی اپنی بھاوج سے بیاہ کرنا نہ چاہے تو اُس کی بھاوج پھاٹک پر بزُرگوں کے پاس جائے اور کہے میرا دیور اِسرا ئیل میں اپنے بھائی کا نام بحال رکھنے سے اِنکار کرتا ہے اور میرے ساتھ دیور کا حق ادا کرنا نہیں چاہتا۔
  • تب اُس کے شہر کے بزُرگ اُس آدمی کو بُلوا کر اُسے سمجھائیں اور اگر وہ اپنی بات پر قائِم رہے اور کہے کہ مُجھ کو اُس سے بیاہ کرنا منظُور نہیں۔
  • تو اُس کی بھاوج بزُرگوں کے سامنے اُس کے پاس جا کر اُس کے پاؤں سے جُوتی اُتارے اور اُس کے مُنہ پر تُھوک دے اور یہ کہے کہ جو آدمی اپنے بھائی کا گھر آباد نہ کرے اُس سے اَیسا ہی کِیا جائے گا۔
  • تب اِسرائیلِیوں میں اُس کا نام یہ پڑ جائے گا کہ یہ اُس شخص کا گھر ہے جِس کی جُوتی اُتاری گئی تھی۔
  • جب دو شخص آپس میں لڑتے ہوں اور ایک کی بِیوی پاس جا کر اپنے شَوہر کو اُس آدمی کے ہاتھ سے چُھڑانے کے لِئے جو اُسے مارتا ہو اپنا ہاتھ بڑھائے اور اُس کی شرمگاہ کو پکڑلے۔
  • تو تُو اُس کا ہاتھ کاٹ ڈالنا اور ذرا ترس نہ کھانا۔
  • تُو اپنے تَھیلے میں طرح طرح کے چھوٹے اور بڑے باٹ نہ رکھنا۔
  • تُو اپنے گھر میں طرح طرح کے چھوٹے اور بڑے پَیمانے بھی نہ رکھنا۔
  • تیرا باٹ پُورا اور ٹِھیک اور تیرا پَیمانہ بھی پُورا اور ٹِھیک ہو تاکہ اُس مُلک میں جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے تیری عُمر دراز ہو۔
  • اِس لِئے کہ وہ سب جو اَیسے اَیسے فریب کے کام کرتے ہیں خُداوند تیرے خُدا کے نزدِیک مکرُوہ ہیں۔
  • یاد رکھنا کہ جب تُم مِصر سے نِکل کر آ رہے تھے تو راستہ میں عَمالیقِیوں نے تیرے ساتھ کیا کِیا۔
  • کیونکہ وہ راستہ میں تیرے مُقابِل آئے اور گو تُو تھکا ماندہ تھا تَو بھی اُنہوں نے اُن کو جو کمزور اور سب سے پِیچھے تھے مارا اور اُن کو خُدا کا خَوف نہ آیا۔
  • اِس لِئے جب خُداوند تیرا خُدا اُس مُلک میں جِسے خُداوند تیرا خُدا مِیراث کے طَور پر تُجھ کو قبضہ کرنے کو دیتا ہے تیرے سب دُشمنوں سے جو آس پاس ہیں تُجھ کو راحت بخشے تو تُو عمالیقِیوں کے نام و نِشان کو صفحۂِ روزگار سے مِٹا دینا ۔ تُو اِس بات کو نہ بُھولنا۔
  • اور جب تُو اُس مُلک میں جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو مِیراث کے طَور پر دیتا ہے پُہنچے اور اُس پر قبضہ کر کے اُس میں بس جائے۔
  • تب جو مُلک خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے اُس کی زمِین میں جو قِسم قِسم کی چِیزیں تُو لگائے اُن سب کے پہلے پَھل کو ایک ٹوکرے میں رکھ کر اُس جگہ لے جانا جِسے خُداوند تیرا خُدا اپنے نام کے مسکن کے لِئے چُنے۔
  • اور اُن دِنوں کے کاہِن کے پاس جا کر اُس سے کہنا کہ آج کے دِن مَیں خُداوند تیرے خُدا کے حضُور اِقرار کرتا ہُوں کہ مَیں اُس مُلک میں جِسے ہم کو دینے کی قَسم خُداوند نے ہمارے باپ دادا سے کھائی تھی آ گیا ہُوں۔
  • تب کاہِن تیرے ہاتھ سے اُس ٹوکرے کو لے کر خُداوند تیرے خُدا کے مذبح کے آگے رکھّے۔
  • پِھر تُو خُداوند اپنے خُدا کے حضُور یُوں کہنا کہ میرا باپ ایک ارامی تھا جو مَرنے پر تھا ۔ وہ مِصر میں جا کر وہاں رہا اور اُس کے لوگ تھوڑے سے تھے اور وہِیں وہ ایک بڑی اور زورآوراور کثِیرُالتّعداد قَوم بن گیا۔
  • پِھر مِصریوں نے ہم سے بُرا سلُوک کِیا اور ہم کو دُکھ دِیا اور ہم سے سخت خِدمت لی۔
  • اور ہم نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے حضُور فریاد کی تو خُداوند نے ہماری فریاد سُنی اور ہماری مُصِیبت اور مِحنت اور مظلُومی دیکھی۔
  • اور خُداوند قوِی ہاتھ اور بُلند بازُو سے بڑی ہَیبت اور نِشانوں اور مُعجِزوں کے ساتھ ہم کو مِصر سے نِکال لایا۔
  • اور ہم کو اِس جگہ لا کر اُس نے یہ مُلک جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے ہم کو دِیا ہے۔
  • سو اب اَے خُداوند! دیکھ جو زمِین تُونے مُجھ کو دی ہے اُس کا پہلا پَھل مَیں تیرے پاس لے آیا ہُوں ۔ پِھر تُو اُسے خُداوند اپنے خُدا کے آگے رکھ دینا اور خُداوند اپنے خُدا کو سِجدہ کرنا۔
  • اور تُو اور لاوی اور جو مُسافِر تیرے درمیان رہتے ہوں سب کے سب مِل کر اُن سب نِعمتوں کے لِئے جِن کو خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو اور تیرے گھرانے کو بخشا ہو خُوشی کرنا۔
  • اور جب تُو تِیسرے سال جو دَہ یکی کا سال ہے اپنے سارے مال کی دَہ یکی نِکال چُکے تو اُسے لاوی اور مُسافِر اور یتیِم اور بیوہ کو دینا تاکہ وہ اُسے تیری بستِیوں میں کھائیں اور سیر ہوں۔
  • پِھر تُو خُداوند اپنے خُدا کے آگے یُوں کہنا کہ مَیں نے تیرے احکام کے مُطابِق جو تُو نے مُجھے دِئے مُقدّس چِیزوں کو اپنے گھر سے نِکالا اور اُن کو لاوِیوں اور مُسافِروں اور یتیِموں اور بیواؤں کو دے بھی دِیا اور مَیں نے تیرے کِسی حُکم کو نہیں ٹالا اور نہ اُن کو بُھولا۔
  • اور مَیں نے اپنے ماتم کے وقت اُن چِیزوں میں سے کُچھ نہیں کھایا اور ناپاک حالت میں اُن کو الگ نہیں کِیا اور نہ اُن میں سے کُچھ مُردوں کے لِئے دِیا ۔ مَیں نے خُداوند اپنے خُدا کی بات مانی ہے اور جو کُچھ تُو نے حُکم دِیا اُسی کے مُطابِق عمل کِیا۔
  • آسمان پر سے جو تیرا مُقدّس مسکن ہے نظر کر اور اپنی قَوم اِسرا ئیل کو اور اُس مُلک کو برکت دے جِس مُلک میں دُودھ اور شہد بہتا ہے اور جِس کو تُو نے اُس قَسم کے مُطابِق جو تُو نے ہمارے باپ دادا سے کھائی ہم کو عطا کِیا ہے۔
  • خُداوند تیرا خُدا آج تُجھ کو اِن آئِین اور احکام کے ماننے کا حُکم دیتا ہے ۔ سو تُو اپنے سارے دِل اور ساری جان سے اِن کو ماننا اور اِن پر عمل کرنا۔
  • تُو نے آج کے دِن اِقرار کِیا ہے کہ خُداوند تیرا خُدا ہے اور تُو اُس کی راہوں پر چلے گا اور اُس کے آئِین اور فرمان اور احکام کو مانے گا اور اُس کی بات سُنے گا۔
  • اور خُداوند نے بھی آج کے دِن تُجھ کو جَیسا اُس نے وعدہ کِیا تھا اپنی خاص قَوم قرار دِیا ہے تاکہ تُو اُس کے سب حُکموں کو مانے۔
  • اور وہ سب قَوموں سے جِن کو اُس نے پَیدا کِیا ہے تعرِیف اور نام اور عِزّت میں تُجھ کو مُمتاز کرے اور تُو اُس کے کہنے کے مُطابِق خُداوند اپنے خُدا کی مُقدّس قَوم بن جائے۔
  • پِھر مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کے بزُرگوں کے ساتھ ہو کر لوگوں سے کہا کہ جِتنے حُکم آج کے دِن مَیں تُم کو دیتا ہُوں اُن سب کو ماننا۔
  • اور جِس دِن تُم یَردن پار ہو کر اُس مُلک میں جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے پُہنچو تو تُو بڑے بڑے پتّھر کھڑے کر کے اُن پر چُونے کی استرکاری کرنا۔
  • اور پار ہو جانے کے بعد اِس شرِیعت کی سب باتیں اُن پر لِکھنا تاکہ اُس وعدہ کے مُطابِق جو خُداوند تیرے باپ دادا کے خُدا نے تُجھ سے کِیا اُس مُلک میں جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے یعنی اُس مُلک میں جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے تُو پُہنچ جائے۔
  • سو تُم یَردن کے پار ہو کر اُن پتّھروں کو جِن کی بابت مَیں تُم کو آج کے دِن حُکم دیتا ہُوں کوہِ عیبا ل پر نصب کر کے اُن پر چُونے کی استرکاری کرنا۔
  • اور وہِیں تُو خُداوند اپنے خُدا کے لِئے پتّھروں کا ایک مذبح بنانا اور لوہے کا کوئی اَوزار اُن پر نہ لگانا۔
  • اور تُو خُداوند اپنے خُدا کا مذبح بے تراشے پتھّروں سے بنانا اور اُس پر خُداوند اپنے خُدا کے لِئے سوختنی قُربانیاں گُذراننا۔
  • اور وہِیں سلامتی کی قُربانیاں چڑھانا اور اُن کو کھانا اور خُداوند اپنے خُدا کے حضُور خُوشی منانا۔
  • اور اُن پتھّروں پر اِس شرِیعت کی سب باتیں صاف صاف لکھنا۔
  • پِھر مُوسیٰ اور لاوی کاہِنوں نے سب بنی اِسرائیل سے کہا اَے اِسرا ئیل! خاموش ہو جا اور سُن ۔ تُو آج کے دِن خُداوند اپنے خُدا کی قَوم بن گیا ہے۔
  • سو تُو خُداوند اپنے خُدا کی بات سُننا اور اُس کے سب آئِین اور احکام پر جو آج کے دِن مَیں تُجھ کو دیتا ہُوں عمل کرنا۔
  • اور مُوسیٰ نے اُسی دِن لوگوں سے تاکید کر کے کہا کہ۔
  • جب تُم یَردن پار ہو جاؤ تو کوہِ گرزیم پر شمعُو ن اور لاوی اور یہُودا ہ اور اِشکار اور یُوسف اور بِنیمِین کھڑے ہوں اور لوگوں کو برکت سُنائیں۔
  • اور رُوبِن اور جد اور آشر اور زبُولُون اور دان اور نفتا لی کوہِ عیبا ل پر کھڑے ہو کر لَعنت سُنائیں۔
  • اور لاو ی بُلند آواز سے سب اِسرائیلی آدمِیوں سے کہیں کہ۔
  • لَعنت اُس آدمی پر جو کارِیگری کی صنعت کی طرح کھودی ہُوئی یا ڈھالی ہُوئی مُورت بنا کر جو خُداوند کے نزدِیک مکرُوہ ہے اُس کو کِسی پوشِیدہ جگہ میں نصب کرے اور سب لوگ جواب دیں اور کہیں آمِین۔
  • لَعنت اُس پر جو اپنے باپ یا ماں کو حقِیر جانے اور سب لوگ کہیں آمِین۔
  • لَعنت اُس پر جو اپنے پڑوسی کی حدّ کے نِشان کو ہٹائے اور سب لوگ کہیں آمِین۔
  • لَعنت اُس پر جو اندھے کو راستہ سے گُمراہ کرے اور سب لوگ کہیں آمِین۔
  • لَعنت اُس پر جو پردیسی اور یتِیم اور بیوہ کے مُقدّمہ کو بِگاڑے اور سب لوگ کہیں آمِین۔
  • لَعنت اُس پر جو اپنے باپ کی بِیوی سے مُباشرت کرے کیونکہ وہ اپنے باپ کے دامن کو بے پردہ کرتا ہے اور سب لوگ کہیں آمِین۔
  • لَعنت اُس پر جو کِسی چَوپائے کے ساتھ جماع کرے اور سب لوگ کہیں آمِین۔
  • لَعنت اُس پر جو اپنی بہن سے مُباشرت کرے خواہ وہ اُس کے باپ کی بیٹی ہو خواہ ماں کی اور سب لوگ کہیں آمِین۔
  • لَعنت اُس پر جو اپنی ساس سے مُباشرت کرے اور سب لوگ کہیں آمِین۔
  • لَعنت اُس پر جو اپنے ہمسایہ کو پوشِیدگی میں مارے اور سب لوگ کہیں آمِین۔
  • لَعنت اُس پر جو بے گُناہ کو قتل کرنے کے لِئے اِنعام لے اور سب لوگ کہیں آمِین۔
  • لَعنت اُس پر جو اِس شرِیعت کی باتوں پر عمل کرنے کے لِئے اُن پر قائِم نہ رہے اور سب لوگ کہیں آمِین۔
  • اور اگر تُو خُداوند اپنے خُدا کی بات کو جانفشانی سے مان کر اُس کے اِن سب حُکموں پر جو آج کے دِن مَیں تُجھ کو دیتا ہُوں اِحتیاط سے عمل کرے تو خُداوند تیرا خُدا دُنیا کی سب قَوموں سے زیادہ تُجھ کو سرفراز کرے گا۔
  • اور اگر تُو خُداوند اپنے خُدا کی بات سُنے تو یہ سب برکتیں تُجھ پر نازِل ہوں گی اور تُجھ کو مِلیں گی۔
  • شہر میں بھی تُو مُبارک ہو گا اور کھیت میں بھی مُبارک ہو گا۔
  • تیری اَولاد اور تیری زمِین کی پَیداوار اور تیرے چَوپایوں کے بچّے یعنی گائے بَیل کی بڑھتی اور تیری بھیڑ بکرِیوں کے بچّے مُبارک ہوں گے۔
  • تیرا ٹوکرا اور تیری کٹھوتی دونوں مُبارک ہوں گے۔
  • اور تُو اندر آتے وقت مُبارک ہو گا اور باہر جاتے وقت بھی مُبارک ہو گا۔
  • خُداوند تیرے دُشمنوں کو جو تُجھ پر حملہ کریں تیرے رُوبرُو شِکست دِلائے گا۔ وہ تیرے مُقابلہ کو تو ایک ہی راستہ سے آئیں گے پر سات سات راستوں سے ہو کر تیرے آگے سے بھاگیں گے۔
  • خُداوند تیرے انبار خانوں میں اور سب کاموں میں جِن میں تُو ہاتھ لگائے برکت کا حُکم دے گا اور خُداوند تیرا خُدا اُس مُلک میں جِسے وہ تُجھ کو دیتا ہے تُجھ کو برکت بخشے گا۔
  • اگر تُو خُداوند اپنے خُدا کے حُکموں کو مانے اور اُس کی راہوں پر چلے تو خُداوند اپنی اُس قَسم کے مُطابِق جو اُس نے تُجھ سے کھائی تُجھ کو اپنی پاک قَوم بنا کر قائِم رکھّے گا۔
  • اور دُنیا کی سب قَومیں یہ دیکھ کر کہ تُو خُداوندکے نام سے کہلاتا ہے تُجھ سے ڈر جائیں گی۔
  • اور جِس مُلک کو تُجھ کو دینے کی قَسم خُداوند نے تیرے باپ دادا سے کھائی تھی اُس میں خُداوند تیری اَولاد کو اور تیرے چَوپایوں کے بچّوں کو اور تیری زمِین کی پَیداوار کو خُوب بڑھا کر تُجھ کو برومند کرے گا۔
  • خُداوند آسمان کو جو اُس کا اچھّا خرانہ ہے تیرے لِئے کھول دے گا کہ تیرے مُلک میں وقت پر مینہ برسائے اور وہ تیرے سب کاموں میں جِن میں تُو ہاتھ لگائے برکت دے گا اور تُو بُہت سی قَوموں کو قرض دے گا پر خُود قرض نہیں لے گا۔
  • اور خُداوند تُجھ کو دُم نہیں بلکہ سر ٹھہرائے گااور تُو پست نہیں بلکہ سرفراز ہی رہے گا بشرطیکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کے حُکموں کو جو مَیں تُجھ کو آج کے دِن دیتا ہُوں سُنے اور اِحتیاط سے اُن پر عمل کرے۔
  • اور جِن باتوں کا مَیں آج کے دِن تُجھ حُکم دیتا ہُوں اُن میں سے کِسی سے دہنے یا بائیں ہاتھ مُڑ کر اَور معبُودوں کی پَیروی اور عِبادت نہ کرے۔
  • لیکن اگر تُو اَیسا نہ کرے کہ خُداوند اپنے خُدا کی بات سُن کر اُس کے سب احکام اور آئِین پر جو آج کے دِن مَیں تُجھ کو دیتا ہُوں اِحتیاط سے عمل کرے تو یہ سب لَعنتیں تُجھ پر نازِل ہوں گی اور تُجھ کو لگیں گی۔
  • شہر میں بھی تُو لَعنتی ہو گا اور کھیت میں بھی لَعنتی ہو گا۔
  • تیرا ٹوکرا اور تیری کٹھوتی دونوں لَعنتی ٹھہریں گے۔
  • تیری اَولاد اور تیری زمِین کی پَیداوار اور تیرے گائے بَیل کی بڑھتی اور تیری بھیڑ بکرِیوں کے بچّے لَعنتی ہوں گے۔
  • تُو اندر آتے لَعنتی ٹھہرے گااور باہر جاتے بھی لَعنتی ٹھہرے گا۔
  • خُداوند اُن سب کاموں میں جِن کو تُو ہاتھ لگائے لَعنت اور اِضطراب اور پِھٹکار کو تُجھ پر نازِل کرے گا جب تک کہ تُو ہلاک ہو کر جلد نیست و نابُود نہ ہو جائے ۔ یہ تیری اُن بداعمالِیوں کے سبب سے ہو گا جِن کو کرنے کی وجہ سے تُو مُجھ کو چھوڑ دے گا۔
  • خُداوند اَیسا کرے گا کہ وبا تُجھ سے لِپٹی رہے گی جب تک کہ وہ تُجھ کو اُس مُلک سے جِس پر قبضہ کرنے کو تُو وہاں جا رہا ہے فنا نہ کر دے۔
  • خُداوند تُجھ کو تپِ دِق اور بُخار اور سوزِش اور شدِید حرارت اور تلوار اور بادِ سمُوم اور گیروئی سے مارے گا اور یہ تیرے پِیچھے پڑے رہیں گے جب تک کہ تُو فنا نہ ہو جائے۔
  • اور آسمان جو تیرے سر پر ہے پِیتل کا اور زمِین جو تیرے نِیچے سے لوہے کی ہو جائے گی۔
  • خُداوند مینہ کے بدلے تیری زمِین پر خاک اور دُھول برسائے گا ۔ یہ آسمان سے تُجھ پر پڑتی ہی رہے گی جب تک کہ تُو ہلاک نہ ہو جائے۔
  • خُداوند تُجھ کو تیرے دُشمنوں کے آگے شِکست دِلائے گا ۔ تُو اُن کے مُقابلہ کے لِئے تو ایک ہی راستہ سے جائے گا اور اُن کے سامنے سے سات سات راستوں سے ہو کر بھاگے گا اور دُنیا کی تمام سلطنتوں میں تُو مارا مارا پِھرے گا۔
  • اور تیری لاش ہوا کے پرِندوں اور زمِین کے درِندوں کی خُوراک ہو گی اور کوئی اُن کو ہنکا کر بھگانے کو بھی نہ ہو گا۔
  • خُداوند تُجھ کو مِصر کے پھوڑوں اور بواسِیراور کُھجلی اور خارِش میں اَیسا مُبتلا کرے گا کہ تُو کبھی اچھّا بھی نہیں ہونے کا۔
  • خُداوند تُجھ کو جنُون اور نابِینائی اور دِل کی گھبراہٹ میں بھی مُبتلا کر دے گا۔
  • اور جَیسے اندھا اندھیرے میں ٹٹولتا ہے وَیسے ہی تُو دوپہر دِن کو ٹٹولتا پِھرے گا اور تُو اپنے سب دھندوں میں ناکام رہے گا اور تُجھ پر ہمیشہ ظُلم ہی ہو گا اور تُو لُٹتا ہی رہے گا اور کوئی نہ ہو گا جو تُجھ کو بچائے۔
  • عَورت سے منگنی تو تُو کرے گا لیکن دُوسرا اُس سے مُباشرت کرے گا ۔ تُو گھر بنائے گا پر اُس میں بسنے نہ پائے گا ۔ تُو تاکِستان لگائے گا پر اُس کا پَھل اِستعمال نہ کرے گا۔
  • تیرا بَیل تیری آنکھوں کے سامنے ذبح کِیا جائے گا پر تُو اُس کا گوشت کھانے نہ پائے گا ۔ تیرا گدھا تُجھ سے جبراً چِھین لِیا جائے گا اور تُجھ کو پِھر نہ ملے گا ۔ تیری بھیڑیں تیرے دُشمنوں کے ہاتھ لگیں گی اور کوئی نہ ہو گا جو تُجھ کو بچائے۔
  • تیرے بیٹے اور بیٹِیاں دُوسری قَوم کو دی جائیں گی اور تیری آنکھیں دیکھیں گی اور سارے دِن اُن کے لِئے ترستے ترستے رہ جائیں گی اور تیرا کُچھ بس نہیں چلے گا۔
  • تیری زمِین کی پَیداوار اور تیری ساری کمائی کو ایک اَیسی قَوم کھائے گی جِس سے تُو واقِف نہیں اور تُو سدا مظلُوم اور دبا ہی رہے گا۔
  • یہاں تک کہ اِن باتوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھ دیکھ کر دِیوانہ ہو جائے گا۔
  • خُداوند تیرے گُھٹنوں اور ٹانگوں میں اَیسے بُرے پھوڑے پَیدا کرے گا کہ اُن سے تُو پاؤں کے تلوے سے لے کر سر کی چاندی تک شِفا نہ پا سکے گا۔
  • خُداوند تُجھ کو اور تیرے بادشاہ کو جِسے تُو اپنے اُوپر مُقرّ ر کرے گا ایک اَیسی قَوم کے بِیچ لے جائے گا جِسے تُو اور تیرے باپ دادا جانتے بھی نہیں اور وہاں تُو اَور معبُودوں کی جو محض لکڑی اور پتّھر ہیں عِبادت کرے گا۔
  • اور اُن سب قَوموں میں جہاں جہاں خُداوند تُجھ کو پُہنچائے گا تُو باعِثِ حَیرت اور ضربُ المثل اور اَنَگشت نُما بنے گا۔
  • تُو کھیت میں بُہت سا بِیج لے جائے گا لیکن تھوڑا سا جمع کرے گا کیونکہ ٹِڈّی اُسے چاٹ لے گی۔
  • تُو تاکِستان لگائے گا اور اُن پر مِحنت کرے گا لیکن نہ تُو مَے پِینے اور نہ انگُور جمع کرنے پائے گا کیونکہ اُن کو کِیڑے کھا جائیں گے۔
  • تیری سب حُدُود میں زَیتُون کے درخت لگے ہوں گے پر تُو اُن کا تیل نہیں لگانے پائے گا کیونکہ تیرے زَیتُون کے درختوں کا پَھل جھڑ جایا کرے گا۔
  • تیرے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہوں گی پر وہ سب تیرے نہ رہیں گے کیونکہ وہ اسِیر ہو کر چلے جائیں گے۔
  • تیرے سب درختوں اور تیری زمِین کی پَیداوار پر ٹِڈّیاں قبضہ کر لیں گی۔
  • پردیسی جو تیرے درمیان ہو گا وہ تُجھ سے بڑھتا اور سرفراز ہوتا جائے گا پر تُو پست ہی پست ہوتا جائے گا۔
  • وہ تُجھ کو قرض دے گا پر تُو اُسے قرض نہ دے سکے گا ۔ وہ سر ہو گا اور تُو دُم ٹھہرے گا۔
  • اور چُونکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کے اُن حُکموں اور آئِین پر جِن کو اُس نے تُجھ کو دِیا ہے عمل کرنے کے لِئے اُس کی بات نہیں سُنے گا اِس لِئے یہ سب لَعنتیں تُجھ پرآئیں گی اور تیرے پِیچھے پڑی رہیں گی اور تُجھ کو لگیں گی جب تک تیرا ناس نہ ہو جائے۔
  • اور وہ تُجھ پر اور تیری اَولاد پر سدا نِشان اور اچنبھے کے طَور پر رہیں گی۔
  • اور چُونکہ تُو باوجُود سب چِیزوں کی فراوانی کے فرحت اور خُوشدِلی سے خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت نہیں کرے گا۔
  • اِس لِئے بُھوکا اور پِیاسا اور ننگا اور سب چِیزوں کا مُحتاج ہو کر تُو اپنے اُن دُشمنوں کی خِدمت کرے گا جِن کو خُداوند تیرے برخِلاف بھیجے گا اور غنِیم تیری گردن پر لوہے کو جُواَ رکھّے رہے گا جب تک وہ تیرا ناس نہ کر دے۔
  • خُداوند دُور سے بلکہ زمِین کے کنارے سے ایک قَوم کو تُجھ پر چڑھا لائے گا جَیسے عُقاب ٹُوٹ کر آتا ہے ۔ اُس قَوم کی زُبان کو تُو نہیں سمُجھے گا۔
  • اُس قَوم کے لوگ تُرش رُو ہوں گے جو نہ بُڈّھوں کا لِحاظ کریں گے نہ جوانوں پر ترس کھائیں گے۔
  • اور وہ تیرے چَوپایوں کے بچّوں اور تیری زمِین کی پَیداوار کو کھاتے رہیں گے جب تک تیرا ناس نہ ہو جائے اور وہ تیرے لِئے اناج یا مَے یا تیل یا گائے بَیل کی بڑھتی یا تیری بھیڑ بکرِیوں کے بچّے کُچھ نہیں چھوڑیں گے جب تک وہ تُجھ کو فنا نہ کر دیں۔
  • اور وہ تیرے تمام مُلک میں تیرا مُحاصرہ تیری ہی بستِیوں میں کِئے رہیں گے جب تک تیری اُونچی اُونچی فصِیلیں جِن پر تیرا بھروسا ہو گا گِر نہ جائیں ۔ تیرا مُحاصرہ وہ تیرے ہی اُس مُلک کی سب بستِیوں میں کریں گے جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے۔
  • تب اُس مُحاصرہ کے مَوقع پر اور اُس آڑے وقت میں تُو اپنے دُشمنوں سے تنگ آ کر اپنے ہی جِسم کے پَھل کو یعنی اپنے ہی بیٹوں اور بیٹِیوں کا گوشت جِن کو خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو عطا کِیا ہو گا کھائے گا۔
  • وہ شخص جو تُم میں ناز پروردہ اور نازُک بدن ہو گا اُس کی بھی اپنے بھائی اور اپنی ہم آغوش بِیوی اور اپنے باقی ماندہ بچّوں کی طرف بُری نظر ہو گی۔
  • یہاں تک کہ وہ اِن میں سے کِسی کو بھی اپنے ہی بچّوں کے گوشت میں سے جِن کو وہ خُود کھائے گا کُچھ نہیں دے گا کیونکہ اُس مُحاصرہ کے مَوقع پر اور اُس آڑے وقت میں جب تیرے دُشمن تُجھ کو تیری ہی سب بستِیوں میں تنگ کر ماریں گے تو اُس کے پاس اَور کُچھ باقی نہ رہے گا۔
  • وہ عَورت بھی جو تُمہارے درمیان اَیسی ناز پروردہ اور نازُک بدن ہو گی کہ نرمی و نزاکت کے سبب سے اپنے پاؤں کا تلوا بھی زمِین سے لگانے کی جُرأت نہ کرتی ہو اُس کی بھی اپنے پہلُو کے شَوہر اور اپنے ہی بیٹے اور بیٹی۔
  • اور اپنے ہی نوزاد بچّے کی طرف جو اُس کی رانوں کے بِیچ سے نِکلا ہو بلکہ اپنے سب لڑکے بالوں کی طرف جِن کو وہ جنے گی بُری نظر ہوگی کیونکہ وہ تمام چِیزوں کی قِلّت کے سبب سے اُن ہی کو چُھپ چُھپ کر کھائے گی جب اُس مُحاصرہ کے مَوقع پر اور اُس آڑے وقت میں تیرے دُشمن تیری ہی بستِیوں میں تُجھ کو تنگ کر ماریں گے۔
  • اگر تُو اُس شرِیعت کی اُن سب باتوں پر جو اِس کِتاب میں لِکھی ہیں اِحتیاط رکھ کر اِس طرح عمل نہ کرے کہ تُجھ کو خُداوند اپنے خُدا کے جلالی اور مُہِیب نام کا خَوف ہو۔
  • تو خُداوند تُجھ پر عجِیب آفتیں نازِل کرے گا اور تیری اَولاد کی آفتوں کو بڑھا کر بڑی اور دیر پا آفتیں اور سخت اور دیرپا بیمارِیاں کر دے گا۔
  • اور مِصر کے سب روگ جِن سے تُو ڈرتا تھا تُجھ کو لگائے گا اور وہ تُجھ کو لگے رہیں گے۔
  • اور اُن سب بیمارِیوں اور آفتوں کو بھی جو اِس شرِیعت کی کِتاب میں مذکُور نہیں ہیں خُداوند تُجھ کو لگائے گا جب تک تیرا ناس نہ ہو جائے۔
  • اور چُونکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی بات نہیں سُنے گا اِس لِئے کہاں تو تُم کثرت میں آسمان کے تاروں کی مانِند ہو اور کہاں شُمار میں تھوڑے ہی سے رہ جاؤ گے۔
  • تب یہ ہو گا کہ جَیسے تُمہارے ساتھ بھلائی کرنے اور تُم کر بڑھانے سے خُداوند خُوشنُود ہُؤا اَیسے ہی تُم کو فنا کرانے اور ہلاک کر ڈالنے سے خُداوند خُوشنُود ہو گا اور تُم اُس مُلک سے اُکھاڑ دِئے جاؤ گے جہاں تُو اُس پر قبضہ کرنے کو جا رہا ہے۔
  • اور خُداوند تُجھ کو زمِین کے ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک تمام قَوموں میں پراگندہ کرے گا ۔ وہاں تُو لکڑی اور پتّھر کے اَور معبُودوں کی جِن کو تُو یا تیرے باپ دادا جانتے بھی نہیں پرستِش کرے گا۔
  • اُن قَوموں کے بِیچ تُجھ کو چَین نصِیب نہ ہو گا اور نہ تیرے پاؤں کے تلوے کو آرام مِلے گا بلکہ خُداوند تُجھ کو وہاں دِلِ لرزان اور آنکھوں کی دُھندلاہٹ اور جی کی کُڑھن دے گا۔
  • اور تیری جان دُبدھے میں اٹکی رہے گی اور تُو رات دِن ڈرتا رہے گا اور تیری زِندگی کا کوئی ٹِھکانا نہ ہو گا۔
  • اور تُو اپنے دِلی خَوف کے اور اُن نظّاروں کے سبب سے جِن کو تُو اپنی آنکھوں سے دیکھے گا صُبح کو کہے گا کہ اَے کاش کہ شام ہوتی اور شام کو کہے گا اَے کاش کہ صُبح ہوتی۔
  • اور خُداوند تُجھ کو کشتِیوں میں چڑھا کر اُس راستہ سے مِصر میں لَوٹا لے جائے گا جِس کی بابت مَیں نے تُجھ سے کہا کہ تُو اُسے پِھر کبھی نہ دیکھنا اور وہاں تُم اپنے دُشمنوں کے غُلام اور لَونڈی ہونے کے لِئے اپنے کو بیچو گے پر کوئی خرِیدار نہ ہو گا۔
  • اِسرائیلِیوں کے ساتھ جِس عہد کے باندھنے کا حُکم خُداوند نے مُوسیٰ کو موآب کے مُلک میں دِیا اُسی کی یہ باتیں ہیں ۔ یہ اُس عہد سے الگ ہے جو اُس نے اُن کے ساتھ حورِب میں باندھا تھا۔
  • سو مُوسیٰ نے سب اِسرائیلِیوں کو بُلوا کر اُن سے کہا تُم نے سب کُچھ جو خُداوند نے تُمہاری آنکھوں کے سامنے مُلکِ مِصر میں فِرعو ن اور اُس کے سب خادِموں اور اُس کے سارے مُلک سے کِیا دیکھا ہے۔
  • اِمتِحان کے وہ بڑے بڑے کام اور نِشان اور بڑے بڑے کرِشمے تُونے اپنی آنکھوں سے دیکھے۔
  • لیکن خُداوند نے تُم کو آج تک نہ تو اَیسا دِل دِیا جو سمُجھے اور نہ دیکھنے کی آنکھیں اور سُننے کے کان دِئے۔
  • اور مَیں چالِیس برس بیابان میں تُم کو لِئے پِھرا اور نہ تُمہارے تن کے کپڑے پُرانے ہُوئے اور نہ تیرے پاؤں کی جُوتی پُرانی ہُوئی۔
  • اور تُم اِسی لِئے روٹی کھانے اور مَے یا شراب پِینے نہیں پائے تاکہ تُم جان لو کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
  • اور جب تُم اِس جگہ آئے تو حسبون کا بادشاہ سِیحو ن اور بسن کا بادشاہ عوج ہمارا مُقابلہ کرنے کو نِکلے اور ہم نے اُن کو مار کر۔
  • اُن کا مُلک لے لِیا اور اُسے روبِینِیوں کو اور جدّیوں کو اور منَسِّیوں کے آدھے قبِیلہ کو مِیراث کے طَور پر دے دِیا۔
  • پس تُم اِس عہد کی باتوں کو ماننا اور اُن پر عمل کرنا تاکہ جو کُچھ تُم کرو اُس میں کامیاب ہو۔
  • آج کے دِن تُم اور تُمہارے سردار تُمہارے قبِیلے اور تُمہارے بزُرگ اور تُمہارے منصب دار اور سب اِسرائیلی مَرد۔
  • اور تُمہارے بچّے اور تُمہاری بِیویاں اور وہ پردیسی بھی جو تیری خَیمہ گاہ میں رہتا ہے خواہ وہ تیرا لکڑہارا ہو خواہ سقّا سب کے سب خُداوند اپنے خُدا کے سامنے کھڑے ہو۔
  • تاکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کے عہد میں جِسے وہ تیرے ساتھ آج باندھتا اور اُس کی قَسم میں جِسے وہ آج تُجھ سے کھاتا ہے شامِل ہو۔
  • اور وہ تُجھ کو آج کے دِن اپنی قَوم قرار دے اور وہ تیرا خُدا ہو جَیسا اُس نے تُجھ سے کہا ۔ جَیسی اُس نے تیرے باپ دادا ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُو ب سے قَسم کھائی۔
  • اور مَیں اِس عہد اور قَسم میں فقط تُم ہی کو نہیں۔
  • پر اُس کو بھی جو آج کے دِن خُداوند ہمارے خُدا کے حضُور یہاں ہمارے ساتھ کھڑا ہے اور اُس کو بھی جو آج کے دِن یہاں ہمارے ساتھ نہیں اُن میں شامِل کرتا ہُوں۔
  • (تُم خُود جانتے ہو کہ مُلکِ مِصر میں ہم کَیسے رہے اور کیونکر اُن قَوموں کے بِیچ سے ہو کر آئے جِن کے درمیان سے تُم گُذرے۔
  • اور تُم نے خُود اُن کی مکرُوہ چِیزیں اور لکڑی اور پتّھر اور چاندی اور سونے کی مُورتیں دیکِھیں جو اُن کے ہاں تِھیں)۔
  • سو اَیسا نہ ہو کہ تُم میں کوئی مَرد یا عَورت یا خاندان یا قبِیلہ اَیسا ہو جِس کا دِل آج کے دِن خُداوند ہمارے خُدا سے برگشتہ ہو اور وہ جا کر اُن قَوموں کے دیوتاؤں کی پرستِش کرے یا اَیسا نہ ہو کہ تُم میں کوئی اَیسی جڑ ہو جو اندراین اور ناگدَونا پَیدا کرے۔
  • اور اَیسا آدمی لَعنت کی یہ باتیں سُن کر دِل ہی دِل میں اپنے کو مُبارک باد دے اور کہے کہ خواہ مَیں کَیسا ہی ہٹّی ہو کر تر کے ساتھ خُشک کو فنا کر ڈالُوں تَو بھی میرے لِئے سلامتی ہے۔
  • پر خُداوند اُسے مُعاف نہیں کرے گا بلکہ اُس وقت خُداوند کا قہر اور اُس کی غَیرت اُس آدمی پر برانگیختہ ہو گی اور سب لَعنتیں جو اِس کِتاب میں لِکھی ہیں اُس پر پڑیں گی اور خُداوند اُس کے نام کو صفحۂِ روزگار سے مِٹا دے گا۔
  • اور خُداوند اِس عہد کی اُن سب لَعنتوں کے مُطابِق جو اِس شرِیعت کی کِتاب میں لِکھی ہیں اُسے اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں میں سے بُری سزا کے لِئے جُدا کرے گا۔
  • اور آنے والی پُشتوں میں تُمہاری نسل کے لوگ جو تُمہارے بعد پَیدا ہوں گے اور پردیسی بھی جو دُور کے مُلک سے آئیں گے جب وہ اِس مُلک کی بلاؤں اور خُداوند کی لگائی ہُوئی بیمارِیوں کو دیکھیں گے۔
  • اور یہ بھی دیکھیں گے کہ سارا مُلک گویا گندھک اور نمک بنا پڑا ہے اور اَیسا جل گیا ہے کہ اِس میں نہ تو کُچھ بویا جاتا نہ پَیدا ہوتا اور نہ کِسی قِسم کی گھاس اُگتی ہے اور وہ سدُو م اور عمُور ہ اور اَدمہ اور ضبوئِیم کی طرح اُجڑ گیا جِن کو خُداوند نے اپنے غضب اور قہر میں تباہ کر ڈالا۔
  • تب وہ بلکہ سب قَومیں پُوچھیں گی کہ خُداوند نے اِس مُلک سے اَیسا کیوں کِیا؟ اور اَیسے بڑے قہر کے بھڑکنے کا سبب کِیا ہے؟۔
  • اُس وقت لوگ جواب دیں گے کہ خُداوند اِن کے باپ دادا کے خُدا نے جو عہد اِن کے ساتھ اِن کو مُلکِ مِصر سے نِکالتے وقت باندھا تھا اُسے اِن لوگوں نے چھوڑ دِیا۔
  • اور جا کر اور معبُودوں کی عِبادت اور پرستِش کی جِن سے وہ واقِف نہ تھے اور جِن کو خُداوند نے اِن کو دِیا بھی نہ تھا۔
  • اِسی لِئے اِس کِتاب کی لِکھی ہُوئی سب لَعنتوں کو اِس مُلک پر نازِل کرنے کے لِئے خُداوند کا غضب اِس پر بھڑکا۔
  • اور خُداوند نے قہر اور غُصّہ اور بڑے غضب میں اِن کو اِن کے مُلک سے اُکھاڑ کر دُوسرے مُلک میں پھینکا جَیسا آج کے دِن ظاہِر ہے۔
  • غَیب کا مالِک تو خُداوند ہمارا خُدا ہی ہے پر جو باتیں ظاہِر کی گئی ہیں وہ ہمیشہ تک ہمارے اور ہماری اَولاد کے لِئے ہیں تاکہ ہم اِس شرِیعت کی سب باتوں پر عمل کریں۔
  • اور جب یہ سب باتیں یعنی برکت اور لَعنت جِن کو مَیں نے آج تیرے آگے رکھّا ہے تُجھ پر آئیں اور تُو اُن قَوموں کے بِیچ جِن میں خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو ہنکا کر پُہنچا دِیا ہو اُن کو یاد کرے۔
  • اور تُو اور تیری اَولاد دونوں خُداوند اپنے خُدا کی طرف پِھریں اور اُس کی بات اِن سب احکام کے مُطابِق جو مَیں آج تُجھ کو دیتا ہُوں اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے مانیں۔
  • تو خُداوند تیرا خُدا تیری اسِیری کو پلٹ کر تُجھ پر رحم کرے گا اور پِھر کر تُجھ کو سب قَوموں میں سے جِن میں خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو پراگندہ کِیا ہو جمع کرے گا۔
  • اگر تیرے آوارہ گرد دُنیا کے اِنتہائی حِصّوں میں بھی ہوں تو وہاں سے بھی خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو جمع کر کے لے آئے گا۔
  • اور خُداوند تیرا خُدا اُسی مُلک میں تُجھ کو لائے گا جِس پر تیرے باپ دادا نے قبضہ کِیا تھا اور تُو اُس کو اپنے قبضہ میں لائے گا ۔ پِھر وہ تُجھ سے بھلائی کرے گا اور تیرے باپ دادا سے زِیادہ تُجھ کو بڑھائے گا۔
  • اور خُداوند تیرا خُدا تیرے اور تیری اَولاد کے دِل کا خَتنہ کرے گا تاکہ تُو خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے مُحبّت رکھّے اور جِیتا رہے۔
  • اور خُداوند تیرا خُدا یہ سب لَعنتیں تیرے دُشمنوں اور کِینہ رکھنے والوں پر جِنہوں نے تُجھ کو ستایا نازِل کرے گا۔
  • اور تُو لَوٹے گا اور خُداوند کی بات سُنے گا اور اُس کے سب حُکموں پر جو مَیں آج تُجھ کو دیتا ہُوں عمل کرے گا۔
  • اور خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو تیرے کاروبار اور آس اَولاد اور چَوپایوں کے بچّوں اور زمِین کی پَیداوارکے لِحاظ سے تیری بھلائی کی خاطِر تُجھ کو برومند کرے گا کیونکہ خُداوند تیری ہی بھلائی کی خاطِر پِھر تُجھ سے خُوش ہو گا جَیسے وہ تیرے باپ دادا سے خُوش تھا۔
  • بشرطیکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی بات کو سُن کر اُس کے احکام اور آئِین کو مانے جو شرِیعت کی اِس کِتاب میں لِکھے ہیں اور اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے خُداوند اپنے خُدا کی طرف پِھرے۔
  • کیونکہ وہ حُکم جو آج کے دِن مَیں تُجھ کو دیتا ہُوں تیرے لِئے بُہت مُشکِل نہیں اور نہ وہ دُور ہے۔
  • وہ آسمان پر تو ہے نہیں کہ تُو کہے کہ آسمان پر کَون ہماری خاطِرچڑھے اور اُس کو ہمارے پاس لا کر سُنائے تاکہ ہم اُس پر عمل کریں؟۔
  • اور نہ وہ سمُندر پار ہے کہ تُو کہے کہ سمُندر پار کَون ہماری خاطِر جائے اور اُس کو ہمارے پاس لا کر سُنائے تاکہ ہم اُس پر عمل کریں؟۔
  • بلکہ وہ کلام تیرے بُہت نزدِیک ہے ۔ وہ تیرے مُنہ میں اور تیرے دِل میں ہے تاکہ تُو اُس پر عمل کرے۔
  • دیکھ مَیں نے آج کے دِن زِندگی اور بھلائی کو اور مَوت اور بُرائی کو تیرے آگے رکھّا ہے۔
  • کیونکہ مَیں آج کے دِن تُجھ کو حُکم کرتا ہُوں کہ تُو خُداوند اپنے خُدا سے مُحبّت رکھّے اور اُس کی راہوں پر چلے اور اُس کے فرمان اور آئِین اور احکام کو مانے تاکہ تُو جِیتا رہے اور بڑھے اور خُداوند تیرا خُدا اُس مُلک میں تُجھ کو برکت بخشے جِس پر قبضہ کرنے کو تُو وہاں جا رہا ہے۔
  • پر اگر تیرا دِل برگشتہ ہو جائے اور تُو نہ سُنے بلکہ گُمراہ ہو کر اَور معبُودوں کی پرستِش اور عِبادت کرنے لگے۔
  • توآج کے دِن مَیں تُم کو جتا دیتا ہُوں کہ تُم ضرُور فنا ہو جاؤ گے اور اُس مُلک میں جِس پر قبضہ کرنے کو تُو یَردن پار جا رہا ہے تُمہاری عُمر دراز نہ ہو گی۔
  • مَیں آج کے دِن آسمان اور زمِین کو تُمہارے برخِلاف گواہ بناتا ہُوں کہ مَیں نے زِندگی اور مَوت کو اور برکت اور لَعنت کو تیرے آگے رکھّا ہے پس تُو زِندگی کو اِختیار کر کہ تُو بھی جِیتا رہے اور تیری اَولاد بھی۔
  • تاکہ تُو خُداوند اپنے خُدا سے مُحبّت رکھّے اور اُس کی بات سُنے اور اُسی سے لِپٹا رہے کیونکہ وُہی تیری زِندگی اور تیری عُمر کی درازی ہے تاکہ تُو اُس مُلک میں بسا رہے جِس کو تیرے باپ دادا ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُوب کو دینے کی قَسم خُداوند نے اُن سے کھائی تھی۔
  • اور مُوسیٰ نے جا کر یہ باتیں سب اِسرائیلِیوں کو سُنائِیں۔
  • اور اُن کو کہا کہ مَیں تو آج کے دِن ایک سَو بِیس برس کا ہُوں ۔ مَیں اب چل پِھر نہیں سکتا اور خُداوند نے مُجھ سے کہا ہے کہ تُو اِس یَردن پار نہیں جائے گا۔
  • سو خُداوند تیرا خُدا ہی تیرے آگے آگے پار جائے گا اور وُہی اُن قَوموں کو تیرے آگے سے فنا کرے گا اور تُو اُن کا وارِث ہو گا اور جَیسا خُداوند نے کہا ہے یشوع تیرے آگے آگے پار جائے گا۔
  • اور خُداوند اُن سے وُہی کرے گا جو اُس نے امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن اور عوج اور اُن کے مُلک سے کِیا کہ اُن کو فنا کر ڈالا۔
  • اور خُداوند اُن کو تُم سے شِکست دِلائے گا اور تُم اُن سے اُن سب حُکموں کے مُطابِق پیش آنا جو مَیں نے تُم کو دِئے ہیں۔
  • تُومضبُوط ہو جا اور حَوصلہ رکھ ۔ مت ڈر اور نہ اُن سے خَوف کھا کیونکہ خُداوند تیرا خُدا خُود ہی تیرے ساتھ جاتا ہے ۔ وہ تُجھ سے دست بردار نہیں ہو گا اور نہ تُجھ کو چھوڑے گا۔
  • پِھر مُوسیٰ نے یشُو ع کو بُلا کر سب اِسرائیلِیوں کے سامنے اُس سے کہا کہ تُو مضبُوط ہو جا اور حَوصلہ رکھ کیونکہ تُو اِس قَوم کے ساتھ اُس مُلک میں جائے گا جِس کو خُداوند نے اُن کے باپ دادا سے قَسم کھا کر دینے کو کہا تھا اور تُو اُن کو اُس کا وارِث بنائے گا۔
  • اور خُداوند ہی تیرے آگے آگے چلے گا ۔ وہ تیرے ساتھ رہے گا ۔ وہ تُجھ سے نہ دست بردار ہو گا نہ تُجھے چھوڑے گا سو تُو خَوف نہ کر اور بے دِل نہ ہو۔
  • اور مُوسیٰ نے اِس شرِیعت کو لِکھ کر اُسے کاہِنوں کے جو بنی لاوی اور خُداوند کے عہد کے صندُوق کے اُٹھانے والے تھے اور اِسرا ئیل کے سب بزُرگوں کے سپُرد کِیا۔
  • پِھر مُوسیٰ نے اُن کو یہ حُکم دِیا کہ ہر سات برس کے آخِر میں چُھٹکارے کے سال کے مُعیّن وقت پر عِیدِ خیام میں۔
  • جب سب اِسرائیلی خُداوند تیرے خُدا کے حضُور اُس جگہ آکر حاضِر ہوں جِسے وہ خُود چُنے گا تو تُو اِس شرِیعت کو پڑھ کر سب اِسرائیلِیوں کو سُنانا۔
  • تُو سب لوگوں کو یعنی مَردوں اور عَورتوں اور بچّوں اور اپنی بستِیوں کے مُسافِروں کو جمع کرنا تاکہ وہ سُنیں اور سِیکھیں اور خُداوند تُمہارے خُدا کا خَوف مانیں اور اِس شرِیعت کی سب باتوں پر اِحتیاط رکھ کر عمل کریں۔
  • اور اُن کے لڑکے جِن کو کُچھ معلُوم نہیں وہ بھی سُنیں اور جب تک تُم اُس مُلک میں جِیتے رہو جِس پر قبضہ کرنے کو تُم یَردن پار جاتے ہو تب تک وہ برابر خُداوند تُمہارے خُدا کا خَوف ماننا سِیکھیں۔
  • پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ دیکھ تیرے مَرنے کے دِن آ پُہنچے ۔ سو تُو یشُوع کو بُلا لے اور تُم دونوں خَیمۂِ اِجتماع میں حاضِر ہو جاؤ تاکہ مَیں اُسے ہدایت کرُوں ۔ چُنانچہ مُوسیٰ اور یشُوع روانہ ہو کر خَیمۂِ اِجتماع میں حاضِر ہُوئے۔
  • اور خُداوند ابر کے سُتُون میں ہو کر خَیمہ میں نمُودار ہُؤا اور ابر کا سُتُون خَیمہ کے دروازہ پر ٹھہر گیا۔
  • تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا دیکھ تُو اپنے باپ دادا کے ساتھ سو جائے گا اور یہ لوگ اُٹھ کر اُس مُلک کے اجنبی دیوتاؤں کی پَیروی میں جِن کے بِیچ وہ جا کر رہیں گے زِنا کار ہو جائیں گے اور مُجھ کو چھوڑ دیں گے اور اُس عہد کو جو مَیں نے اُن کے ساتھ باندھا ہے توڑ ڈالیں گے۔
  • تب اُس وقت میرا قہر اُن پر بھڑکے گا اور مَیں اُن کو چھوڑ دُوں گا اور اُن سے اپنا مُنہ چُھپالُوں گا اور وہ نِگل لِئے جائیں گے اور بُہت سی بلائیں اورمُصِیبتیں اُن پر آئیں گی چُنانچہ وہ اُس دِن کہیں گے کیا ہم پر یہ بلائیں اِسی سبب سے نہیں آئِیں کہ ہمارا خُدا ہمارے درمیان نہیں؟۔
  • اُس وقت اُن سب بدیوں کے سبب سے جو اَور معبُودوں کی طرف مائِل ہو کر اُنہوں نے کی ہوں گی مَیں ضرُور اپنا مُنہ چُھپالُوں گا۔
  • سو تُم یہ گِیت اپنے لِئے لِکھ لو اور تُو اُسے بنی اِسرائیل کو سِکھانا اور اُن کو حِفظ کرا دینا تاکہ یہ گِیت بنی اِسرائیل کے خِلاف میرا گواہ رہے۔
  • اِس لِئے کہ جب مَیں اُن کو اُس مُلک میں جِس کی قَسم مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کھائی اور جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے پُہنچا دُوں گا اور وہ خُوب کھا کھا کر موٹے ہو جائیں گے تب وہ اَور معبُودوں کی طرف پِھر جائیں گے اور اُن کی عِبادت کریں گے اور مُجھے حقیر جانیں گے اور میرے عہد کو توڑ ڈالیں گے۔
  • اور یُوں ہو گا کہ جب بُہت سی بلائیں اور مُصِیبتیں اُن پر آئیں گی تو یہ گِیت گواہ کی طرح اُن پر شہادت دے گا اِس لِئے کہ اِسے اُن کی اَولاد کبھی نہیں بُھولے گی کیونکہ اِس وقت بھی اُن کو اُس مُلک میں پُہنچانے سے پیشتر جِس کی قَسم مَیں نے کھائی ہے مَیں اُن کے خیال کو جِس میں وہ ہیں جانتا ہُوں۔
  • سو مُوسیٰ نے اُسی دِن اِس گِیت کو لِکھ لِیا اور اُسے بنی اِسرائیل کو سِکھایا۔
  • اور اُس نے نُون کے بیٹے یشُوع کو ہدایت کی اور کہا مضبُوط ہو جا اور حَوصلہ رکھ کیونکہ تُو بنی اِسرائیل کو اُس مُلک میں لے جائے گا جِس کی قَسم مَیں نے اُن سے کھائی تھی اور مَیں تیرے ساتھ رہُوں گا۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب مُوسیٰ اِس شرِیعت کی باتوں کو ایک کِتاب میں لِکھ چُکا اور وہ ختم ہو گئِیں۔
  • تو مُوسیٰ نے لاوِیوں سے جو خُداوند کے عہد کے صندُوق کو اُٹھایا کرتے تھے کہا کہ۔
  • اِس شرِیعت کی کِتاب کو لے کر خُداوند اپنے خُدا کے عہد کے صندُوق کے پاس رکھ دو تاکہ وہ تیرے برخِلاف گواہ رہے۔
  • کیونکہ مَیں تیری بغاوت اور گردن کشی کو جانتا ہُوں ۔ دیکھو ابھی تو میرے جِیتے جی تُم خُداوند سے بغاوت کرتے رہے ہو تو میرے مَرنے کے بعد کِتنا زِیادہ نہ کرو گے؟۔
  • تُم اپنے قبِیلوں کے سب بزُرگوں اور منصب داروں کو میرے پاس جمع کرو تاکہ مَیں یہ باتیں اُن کے کانوں میں ڈال دُوں اور آسمان اور زمِین کو اُن کے برخِلاف گواہ بناؤں۔
  • کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ میرے مَرنے کے بعد تُم اپنے کو بِگاڑ لو گے اور اُس طرِیق سے جِس کا مَیں نے تُم کو حُکم دِیا ہے پِھر جاؤ گے ۔ تب آخِری ایّام میں تُم پر آفت ٹُوٹے گی کیونکہ تُم اپنی کرنیوں سے خُداوند کو غُصّہ دِلانے کے لِئے وہ کام کرو گے جو اُس کی نظر میں بُرا ہے۔
  • سو مُوسیٰ نے اِس گِیت کی باتیں اِسرا ئیل کی ساری جماعت کو آخِر تک کہہ سُنائِیں۔
  • کان لگاؤ اَے آسمانو! اور مَیں بولُوں گا اور زمِین میرے مُنہ کی باتیں سُنے۔
  • میری تعلِیم مینہ کی طرح برسے گی۔ میری تقرِیر شبنم کی مانِندٹپکے گی جَیسے نرم گھاس پر پھوآر پڑتی ہو اور سبزی پر جھڑیاں۔
  • کیونکہ مَیں خُداوند کے نام کا اِشتہار دُوں گا۔ تُم ہمارے خُدا کی تعظِیم کرو۔
  • وہ وُہی چٹان ہے ۔ اُس کی صنعت کامِل ہے کیونکہ اُس کی سب راہیں اِنصاف کی ہیں۔ وہ وفادار خُدا اور بدی سے مُبرّا ہے۔ وہ مُنصِف اور برحق ہے۔
  • یہ لوگ اُس کے ساتھ بُری طرح سے پیش آئے۔ یہ اُس کے فرزندنہیں ۔ یہ اُن کا عَیب ہے۔ یہ سب کجرو اور ٹیڑھی نسل ہیں۔
  • کیا تُم اَے بے وقُوف اور کم عقل لوگو! اِس طرح خُداوند کو بدلہ دوگے؟ کیا وہ تُمہارا باپ نہیں جِس نے تُم کو خرِیداہے؟ اُس ہی نے تُم کو بنایا اور قیام بخشا۔
  • قدِیم ایّام کو یاد کرو۔ نسل در نسل کے برسوں پر غَور کرو۔ اپنے باپ سے پُوچھو ۔ وہ تُم کو بتائے گا۔ بزُرگوں سے سوال کرو ۔ وہ تُم سے بیان کریں گے۔
  • جب حق تعالیٰ نے قَوموں کو مِیراث بانٹی اور بنی آدم کو جُدا جُداکِیا تو اُس نے قَوموں کی سرحدّ یں بنی اِسرائیل کے شُمار کے مُطابِق ٹھہرائِیں۔
  • کیونکہ خُداوند کا حِصّہ اُسی کے لوگ ہیں۔ یعقُوب اُس کی مِیراث کا قُرعہ ہے۔
  • وہ خُداوند کو وِیرانے اور سُونے ہَولناک بیابان میں مِلا۔ خُداوند اُس کے چَوگِرد رہا ۔ اُس نے اُس کی خبرلی اور اُسے اپنی آنکھ کی پُتلی کی طرح رکھا۔
  • جَیسے عُقاب اپنے گھونسلے کو ہِلا ہِلاکر اپنے بچّوں پر منڈلاتا ہے وَیسے ہی اُس نے اپنے بازُوؤں کوپَھیلایا اور اُن کو لے کر اپنے پروں پر اُٹھا لِیا۔
  • فقط خُداوند ہی نے اُن کی رہبری کی اور اُس کے ساتھ کوئی اجنبی معبُود نہ تھا۔
  • اُس نے اُسے زمِین کی اُونچی اُونچی جگہوں پر سوارکرایا اور اُس نے کھیت کی پَیداوار کھائی۔ اُس نے اُسے چٹان میں سے شہد اور سنگِ خارا میں سے تیل چُسایا۔
  • اور گایوں کا مکّھن اور بھیڑ بکریوں کا دُودھ اور برّوں کی چربی اور بسنی نسل کے مینڈھے اوربکرے اور خالِص گیہُوں کا آٹا بھی۔ اور تُو انگُور کے خالِص رس کی مَے پِیا کرتا تھا۔
  • لیکن یسُورُو ن موٹا ہو کر لاتیں مارنے لگا۔ تُو موٹا ہو کر لدّھڑ ہو گیا ہے اور تُجھ پر چربی چھا گئی ہے۔ تب اُس نے خُدا کو جِس نے اُسے بنایا چھوڑدیا اور اپنی نجات کی چٹان کی حقارت کی۔
  • اُنہوں نے اجنبی معبُودوں کے باعِث اُسے غَیرت اور مکرُوہات سے اُسے غُصّہ دِلایا۔
  • اُنہوں نے جِنّات کے لِئے جو خُدا نہ تھے بلکہ اَیسے دیوتاؤں کے لِئے جِن سے وہ واقِف نہ تھے یعنی نئے نئے دیوتاؤں کے لِئے جو حال ہی میں ظاہِر ہُوئے تھے جِن سے اُن کے باپ دادا کبھی ڈرے نہیں قُربانی کی۔
  • تُو اُس چٹان سے غافِل ہو گیا جِس نے تُجھے پَیدا کِیا تھا۔ تُو خُدا کو بُھول گیا جِس نے تُجھے خلق کِیا
  • خُداوند نے یہ دیکھ کر اُن سے نفرت کی کیونکہ اُس کے بیٹوں اور بیٹِیوں نے اُسے غُصّہ دِلایا۔
  • تب اُس نے کہا مَیں اپنا مُنہ اُن سے چُھپالُوں گا اور دیکھوں گا کہ اُن کا انجام کَیسا ہوگا کیونکہ وہ گردن کش نسل اور بے وفا اَولاد ہیں۔
  • اُنہوں نے اُس چِیز کے باعِث جو خُدا نہیں مُجھے غَیرت اور اپنی باطِل باتوں سے مُجھے غُصّہ دِلایا۔ سو مَیں بھی اُن کے ذرِیعہ سے جو کوئی اُمّت نہیں اُن کو غَیرت اور ایک نادان قَوم کے ذرِیعہ سے اُن کو غُصّہ دِلاؤُں گا۔
  • اِس لِئے کہ میرے غُصّہ کے مارے آگ بھڑک اُٹھی ہے جو پاتال کی تَہ تک جلتی جائے گی اور زمِین کو اُس کی پَیداوار سمیت بھسم کر دے گی اور پہاڑوں کی بُنیادوں میں آگ لگا دے گی۔
  • مَیں اُن پر آفتوں کا ڈھیرلگاؤُں گا اور اپنے تیروں کو اُن پر ختم کرُوں گا۔
  • وہ بُھوک کے مارے گُھل جائیں گے اور شدِید حرارت اور سخت ہلاکت کا لُقمہ ہوجائیں گے اور مَیں اُن پر درِندوں کے دانت اور زمِین پر کے سرکنے والے کِیڑوں کا زہر چھوڑ دُوں گا۔
  • باہر وہ تلوار سے مَریں گے اور کوٹھریوں کے اندر خَوف سے۔ جوان مَرد اور کُنواریاں دُودھ پِیتے بچّے اور پکّے بال والے سب یُوں ہی ہلاک ہوں گے ۔
  • مَیں نے کہا مَیں اُن کو دُور دُور پراگندہ کرُوں گا اور اُن کا تذکرہ نوعِ بشر میں سے مِٹاڈالوں گا
  • پر مُجھے دُشمن کی چھیڑ چھاڑ کا اندیشہ تھا کہ کہِیں مُخالِف اُلٹا سمجھ کر یُوں نہ کہنے لگیں کہ ہمارے ہی ہاتھ بالا ہیں اور یہ سب خُداوند سے نہیں ہُؤا
  • وہ ایک اَیسی قَوم ہیں جو مصلحت سے خالی ہو اُن میں کُچھ سمجھ نہیں
  • کاش وہ عقل مند ہوتے کہ اِس کو سمجھتے اَور اپنی عاقبت پر غَورکرتے!
  • کیونکر ایک آدمی ہزار کا پِیچھاکرتا اور دو آدمی دس ہزار کو بھگا دیتے اگر اُن کی چٹان ہی اُن کو بیچ نہ دیتی اور خُداوند ہی اُن کو حَوالہ نہ کردیتا؟
  • کیونکہ اُن کی چٹان اَیسی نہیں جَیسی ہماری چٹان ہے۔ خواہ ہمارے دُشمن ہی کیوں نہ مُنصِف ہوں۔
  • کیونکہ اُن کی تاک سدُو م کی تاکوں میں سے اور عمُورہ کے کھیتوں کی ہے۔ اُن کے انگُور ہلاہل کے بنے ہُوئے ہیں اور اُن کے گُچھّےکڑوے ہیں۔
  • اُن کی مَے اژدہاؤں کا بِس اور کالے ناگوں کا زہر ِقاتِل ہے
  • کیا یہ میرے خزانوں میں سر بہ مُہر ہو کر بھرا نہیں پڑا ہے؟
  • اُس وقت جب اُن کے پاؤں پِھسلیں تو اِنتِقام لینا اور بدلہ دینا میرا کام ہوگا کیونکہ اُن کی آفت کا دِن نزدِیک ہے اور جو حادِثے اُن پر گُذرنے والے ہیں وہ جلد آئیں گے
  • کیونکہ خُداوند اپنے لوگوں کا اِنصاف کرے گا اور اپنے بندوں پر ترس کھائے گا جب وہ دیکھے گا کہ اُن کی قُوّت جاتی رہی اور کوئی بھی ۔ نہ قَیدی اور نہ آزاد ۔ باقی بچا۔
  • اور وہ کہے گا اُن کے دیوتا کہاں ہیں؟ وہ چٹان کہاں جِس پر اُن کا بھروسا تھا
  • جو اُن کے ذبِیحوں کی چربی کھاتے اور اُن کے تپاون کی مَے پِیتے تھے؟ وُہی اُٹھ کر تُمہاری مدد کریں۔ وُہی تُمہاری پناہ ہوں۔
  • سو اب تُم دیکھ لو کہ مَیں ہی وہ ہُوں اور میرے ساتھ کوئی دیوتا نہیں۔ مَیں ہی مار ڈالتا اور مَیں ہی جِلاتا ہُوں۔ مَیں ہی زخمی کرتا اور مَیں ہی چنگا کرتاہُوں اور کوئی نہیں جو میرے ہاتھ سے چُھڑائے۔
  • کیونکہ مَیں اپنا ہاتھ آسمان کی طرف اُٹھا کر کہتا ہُوں کہ چُونکہ مَیں ابدالآباد زِندہ ہُوں
  • اِس لِئے اگر مَیں اپنی جھلکتی تلوار کو تیزکرُوں اور عدالت کو اپنے ہاتھ میں لے لُوں تو اپنے مُخالِفوں سے اِنتِقام لُوں گا اور اپنے کِینہ رکھنے والوں کو بدلہ دُوں گا۔
  • مَیں اپنے تیروں کو خُون پِلا پِلا کر مست کردُ وں گا اور میری تلوار گوشت کھائے گی۔ وہ خُون مقتُولوں اور اسِیروں کا اور وہ گوشت دُشمن کے سرداروں کے سر کا ہو گا۔
  • اَے قَومو! اُس کے لوگوں کے ساتھ خُوشی مناؤ کیونکہ وہ اپنے بندوں کے خُون کا اِنتِقام لے گا اور اپنے مُخالِفوں کو بدلہ دے گا اور اپنے مُلک اور لوگوں کے لِئے کفّارہ دے گا۔
  • تب مُوسیٰ اور نُون کے بیٹے ہوسیعَ نے آ کر اِس گِیت کی سب باتیں لوگوں کو کہہ سُنائِیں۔
  • اور جب مُوسیٰ یہ سب باتیں سب اِسرائیلِیوں کو سُنا چُکا۔
  • تو اُس نے اُن سے کہا کہ جو باتیں مَیں نے تُم سے آج کے دِن بیان کی ہیں اُن سب سے تُم دِل لگانا اور اپنے لڑکوں کو حُکم دینا کہ وہ اِحتیاط رکھ کر اِس شرِیعت کی سب باتوں پر عمل کریں۔
  • کیونکہ یہ تُمہارے لِئے کوئی بے سُود بات نہیں بلکہ یہ تُمہاری زِندگانی ہے اور اِسی سے اُس مُلک میں جہاں تُم یَردن پار جا رہے ہو کہ اُس پر قبضہ کرو تُمہاری عُمردراز ہو گی۔
  • اور اُسی دِن خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔
  • تُو اِس کوہِ عَبارِیم پر چڑھ کر نبُو کی چوٹی کو جا جو یرِیحُو کے مُقابِل مُلکِ موآب میں ہے اور کنعا ن کے مُلک کو جِسے مَیں مِیراث کے طَور پر بنی اِسرائیل کو دیتا ہُوں دیکھ لے۔
  • اور اُسی پہاڑ پر جہاں تُو جائے وفات پا کر اپنے لوگوں میں شامِل ہو جَیسے تیرا بھائی ہارُون ہور کے پہاڑ پر مَرا اور اپنے لوگوں میں جا مِلا۔
  • اِس لِئے کہ تُم دونوں نے بنی اِسرائیل کے درمیان دشتِ صِین کے قادِ س میں مریبہ کے چشمہ پر میرا گُناہ کِیا کیونکہ تُم نے بنی اِسرائیل کے درمیان میری تقدِیس نہ کی۔
  • سو تُو اُس مُلک کو اپنے آگے دیکھ لے گا لیکن تُو وہاں اُس مُلک میں جو مَیں بنی اِسرائیل کو دیتا ہُوں جانے نہ پائے گا۔
  • اور مَردِ خُدا مُوسیٰ نے جو دُعایِ خَیر دے کر اپنی وفات سے پہلے بنی اِسرائیل کو برکت دی وہ یہ ہے۔
  • اور اُس نے کہا :- خُداوند سِینا سے آیا اور شعِیر سے اُن پر آشکارا ہُؤا۔ وہ کوہِ فاران سے جلوہ گرہُؤا اور لاکھوں قُدسِیوں میں سے آیا۔ اُس کے دہنے ہاتھ پر اُن کے لِئے آتشی شرِیعت تھی۔
  • وہ بے شک قَوموں سے مُحبّت رکھتا ہے۔ اُس کے سب مُقدّس لوگ تیرے ہاتھ میں ہیں اور وہ تیرے قدموں میں بَیٹھے۔ ایک ایک تیری باتوں سے مُستفِیض ہو گا۔
  • مُوسیٰ نے ہم کو شرِیعت اور یعقُوب کی جماعت کے لِئے مِیراث دی
  • اور وہ اُس وقت یسُورُون میں بادشاہ تھا جب قَوم کے سرداراِکٹھّے اور اِسرا ئیل کے قبِیلے جمع ہُوئے۔
  • رُوبِن جِیتا رہے اور مَر نہ جائے تَو بھی اُس کے آدمی تھوڑے ہی ہوں۔
  • اور یہُوداہ کے لِئے یہ ہے جو مُوسیٰ نے کہا:- اَے خُداوند! تُو یہُوداہ کی سُن اور اُسے اُس کے لوگوں کے پاس پُہنچا۔ وہ اپنے لِئے آپ اپنے ہاتھوں سے لڑا اور تُو ہی اُس کے دُشمنوں کے مُقابلہ میں اُس کا مددگار ہو گا۔
  • اور لاو ی کے حق میں اُس نے کہا :- تیرے تُمِّیم اور اُورِیم اُس مَردِ خُدا کے پاس ہیں جِسے تُو نے مسّہ پر آزمالِیا اور جِس کے ساتھ مرِیبہ کے چشمہ پر تیرا تنازُع ہُؤا۔
  • جِس نے اپنے ماں باپ کے بارے میں کہا کہ مَیں نے اِن کو دیکھا نہیں اور نہ اُس نے اپنے بھائیوں کو اپنا مانا اور نہ اپنے بیٹوں کو پہچانا کیونکہ اُنہوں نے تیرے کلام کی اِحتِیاط کی اور وہ تیرے عہد کو مانتے ہیں۔
  • وہ یعقُوب کو تیرے احکام اور اِسرا ئیل کو تیری شرِیعت سِکھائیں گے وہ تیرے آگے بخُور اور تیرے مذبح پر پُوری سوختنی قُربانی رکھّیں گے۔
  • اَے خُداوند! تُو اُس کے مال میں برکت دے اور اُس کے ہاتھوں کی خِدمت کو قبُول کر۔ جو اُس کے خِلاف اُٹھیں اُن کی کمر توڑ دے اور اُن کی کمر بھی جِن کو اُس سے عداوت ہے تاکہ وہ پِھر نہ اُٹھیں۔
  • اور بنیمِین کے حق میں اُس نے کہا:- خُداوند کا پیارا سلامتی کے ساتھ اُس کے پاس رہے گا۔ وہ سارے دِن اُسے ڈھانکے رہتا ہے اور وہ اُس کے کندھوں کے بِیچ سکُونت کرتا ہے۔
  • اور یُوسف کے حق میں اُس نے کہا:- اُس کی زمِین خُداوند کی طرف سے مُبارک ہو! آسمان کی بیش قِیمت اشیا اورشبنم اور وہ گہرا پانی جو نِیچے ہے
  • اور سُورج کے پکائے ہُوئے بیش بہا پَھل اور چاند کی اُگائی ہُوئی بیش قِیمت چِیزیں
  • اور قدِیم پہاڑوں کی بیش قِیمت چِیزیں اور ابدی پہاڑِیوں کی بیش قِیمت چِیزیں
  • اور زمِین اور اُس کی معمُوری کی بیش قِیمت چِیزیں اور اُس کی خُوشنُودی جو جھاڑی میں رہتا تھا۔ اِن سب کے اِعتبار سے یُوسف کے سرپر یعنی اُسی کے سر کے چاند پر جو اپنے بھائیوں سے جُدا رہا برکت نازِل ہو!
  • اُس کے بَیل کے پہلوٹھے کی سی اُس کی شَوکت ہے اور اُس کے سِینگ جنگلی سانڈ کے سے ہیں۔ اُن ہی سے وہ سب قَوموں کو بلکہ زمِین کی اِنتہا کے لوگوں کو دھکیلے گا۔ وہ افرائِیم کے لاکھوں لاکھ اور منسّی کے ہزاروں ہزار ہیں۔
  • اور زبُولُون کے بارے میں اُس نے کہا:- اَے زبُولُون ! تُو اپنے باہر جاتے وقت اور اَے اِشکار ! تُو اپنے خَیموں میں خُوش رہ۔
  • وہ لوگوں کو پہاڑوں پربُلائیں گے اور وہاں صداقت کی قُربانیاں گُذرانیں گے کیونکہ وہ سمُندروں کے فَیض اور ریت کے چُھپے ہُوئے خزانوں سے بہرہ ور ہوں گے۔
  • اور جد کے حق میں اُس نے کہا:- جو کوئی جد کو بڑھائے وہ مُبارک ہو۔ وہ شیرنی کی طرح رہتا ہے اور بازُو بلکہ سر کے چاند تک کو پھاڑ ڈالتا ہے۔
  • اور اُس نے پہلے حِصّہ کو اپنے لِئے چُن لِیا کیونکہ شرع دینے والے کا بخرہ وہاں الگ کِیا ہُؤا تھا اور اُس نے لوگوں کے سرداروں کے ساتھ آکر خُداوند کے اِنصاف کو اور اُس کے احکام کو جو اِسرا ئیل کے لِئے تھے پُورا کِیا۔
  • اور دان کے حق میں اُس نے کہا:- دان اُس شیر بَبر کا بچّہ ہے جو بسن سے کُود کر آتا ہے۔
  • اور نفتالی کے حق میں اُس نے کہا:- اَے نفتالی ! جو لُطف و کرم سے آسُودہ اور خُداوند کی برکت سے معمُورہے تُو مغرِب اور جنُوب کا مالِک ہو!
  • اور آشر کے حق میں اُس نے کہا:- آشر آس اَولاد سے مالامال ہو! وہ اپنے بھائِیوں کا مقبُول ہو اور اپنا پاؤں تیل میں ڈبوئے۔
  • تیرے بینڈے لوہے اور پِیتل کے ہوں گے اور جَیسے تیرے دِن وَیسی ہی تیری قُوّت ہو۔
  • اَے یسُورُو ن! خُدا کی مانِند اَور کوئی نہیں جو تیری مدد کے لِئے آسمان پر اور اپنے جاہ و جلال میں افلاک پر سوار ہے۔
  • ابدی خُدا تیری سکُونت گاہ ہے اور نِیچے دائِمی بازُو ہیں۔ اُس نے غنِیم کو تیرے سامنے سے نِکال دِیا اور کہا اُن کو ہلاک کردے
  • اور اِسرا ئیل سلامتی کے ساتھ یعقُوب کا سوتا اکیلا۔ اناج اور مَے کے مُلک میں بسا ہُؤا ہے بلکہ آسمان سے اُس پر اوس پڑتی رہتی ہے۔
  • مُبارک ہے تُو اَے اسرائیل ! تُو خُداوند کی بچائی ہُوئی قَوم ہے سو کَون تیری مانِند ہے ؟ وُہی تیری مدد کی سِپر اور تیرے جاہ و جلال کی تلوار ہے۔ تیرے دُشمن تیرے مُطِیع ہوں گے اور تُو اُن کے اُونچے مقاموں کو پامال کرے گا۔
  • اور مُوسیٰ موآب کے مَیدانوں سے کوہِ نبُو کے اُوپر پِسگہ کی چوٹی پر جو یرِیحُو کے مُقابِل ہے چڑھ گیا اور خُداوند نے جِلعاد کا سارا مُلک دان تک اور نفتالی کا سارا مُلک۔
  • اور افرائِیم اورمنسّی کا مُلک اور یہُودا ہ کا سارا مُلک پِچھلے سمُندر تک۔
  • اور جنُوب کا مُلک اور وادیِ یرِیحُو جو خُرموں کا شہر ہے اُس کی وادی کا مَیدان ضُغر تک اُس کو دِکھایا۔
  • اور خُداوند نے اُس سے کہا یِہی وہ مُلک ہے جِس کی بابت مَیں نے ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُوب سے قَسم کھا کر کہا تھا کہ اِسے مَیں تُمہاری نسل کو دُوں گا۔ سو مَیں نے اَیسا کِیا کہ تُو اِسے اپنی آنکھوں سے دیکھ لے پر تُو اُس پار وہاں جانے نہ پائے گا۔
  • پس خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے خُداوند کے کہے کے مُوافِق وہِیں موآب کے مُلک میں وفات پائی۔
  • اور اُس نے اُسے موآب کی ایک وادی میں بَیت فغُور کے مُقابِل دفن کِیا پر آج تک کِسی آدمی کو اُس کی قبر معلُوم نہیں۔
  • اور مُوسیٰ اپنی وفات کے وقت ایک سَو بِیس برس کا تھا اور نہ تو اُس کی آنکھ دُھندلانے پائی اور نہ اُس کی طبعی قُوّت کم ہُوئی۔
  • اور بنی اِسرائیل مُوسیٰ کے لِئے موآب کے مَیدانوں میں تِیس دِن تک روتے رہے ۔ پِھر مُوسیٰ کے لِئے ماتم کرنے اور رونے پِیٹنے کے دِن ختم ہُوئے۔
  • اور نُون کا بیٹا یشُوع دانائی کی رُوح سے معمُور تھا کیونکہ مُوسیٰ نے اپنے ہاتھ اُس پر رکھّے تھے اور بنی اِسرائیل اُس کی بات مانتے رہے اور جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا اُنہوں نے وَیسا ہی کِیا۔
  • اور اُس وقت سے اب تک بنی اِسرائیل میں کوئی نبی مُوسیٰ کی مانِند جِس سے خُداوند نے رُوبرُو باتیں کِیں نہیں اُٹھا۔
  • اور اُس کو خُداوند نے مُلکِ مِصر میں فِرعو ن اور اُس کے سب خادِموں اور اُس کے سارے مُلک کے سامنے سب نِشانوں اور عجِیب کاموں کے دِکھانے کو بھیجا تھا۔
  • یُوں مُوسیٰ نے سب اِسرائیلِیوں کے سامنے زورآور ہاتھ اور بڑی ہَیبت کے کام کر دِکھائے۔
  • اور خُداوند کے بندہ مُوسیٰ کی وفات کے بعد اَیسا ہُؤا کہ خُداوند نے اُس کے خادِم نُون کے بیٹے یشُو ع سے کہا۔
  • میرا بندہ مُوسیٰ مَر گیا ہے سو اب تُو اُٹھ اور اِن سب لوگوں کو ساتھ لے کر اِس یَردن کے پار اُس مُلک میں جا جِسے مَیں اُن کو یعنی بنی اِسرائیل کو دیتا ہُوں۔
  • جِس جِس جگہ تُمہارے پاؤں کا تلوا ٹِکے اُس کو جَیسامَیں نے مُوسیٰ سے کہا مَیں نے تُم کو دِیا ہے۔
  • بیابان اور اُس لُبنا ن سے لے کر بڑے دریا یعنی دریایِ فرات تک حِتّیوں کا سارا مُلک اور مغرِب کی طرف بڑے سمُندر تک تُمہاری حد ہو گی۔
  • تیری زِندگی بھر کوئی شخص تیرے سامنے کھڑا نہ رہ سکے گا ۔ جَیسے مَیں مُوسیٰ کے ساتھ تھا وَیسے ہی تیرے ساتھ رہُوں گا۔ مَیں نہ تُجھ سے دست بردار ہُوں گا اور نہ تُجھے چھوڑُوں گا۔
  • سو مضبُوط ہو جا اور حَوصلہ رکھ کیونکہ تُو اِس قَوم کو اُس مُلک کا وارِث کرائے گا جِسے مَیں نے اُن کو دینے کی قَسم اُن کے باپ دادا سے کھائی۔
  • تُو فقط مضبُوط اور نِہایت دِلیر ہو جا کہ اِحتیاط رکھ کر اُس ساری شرِیعت پر عمل کرے جِس کا حُکم میرے بندہ مُوسیٰ نے تُجھ کو دِیا ۔ اُس سے نہ دہنے ہاتھ مُڑنا اور نہ بائیں تاکہ جہاں کہِیں تُو جائے تُجھے خُوب کامیابی حاصِل ہو۔
  • شرِیعت کی یہ کِتاب تیرے مُنہ سے نہ ہٹے بلکہ تُجھے دِن اور رات اِسی کا دھیان ہوتاکہ جو کُچھ اِس میں لِکھا ہے اُس سب پر تُو اِحتیاط کر کے عمل کر سکے کیونکہ تب ہی تُجھے اِقبال مندی کی راہ نصِیب ہو گی اور تُو خُوب کامیاب ہو گا۔
  • کیا مَیں نے تُجھ کو حُکم نہیں دِیا؟ سو مضبُوط ہو جا اور حَوصلہ رکھ خَوف نہ کھا اوربے دِل نہ ہو کیونکہ خُداوند تیرا خُدا جہاں جہاں تُو جائے تیرے ساتھ رہے گا۔
  • تب یشُوع نے لوگوں کے منصبداروں کو حُکم دِیا کہ۔
  • تُم لشکر کے بِیچ سے ہو کر گُذرو اور لوگوں کو یہ حُکم دو کہ تُم اپنے اپنے لِئے زادِ راہ تیّار کر لو کیونکہ تِین دِن کے اندر تُم کو اِس یَردن کے پار ہو کر اُس مُلک پر قبضہ کرنے کو جانا ہے جِسے خُداوند تُمہارا خُدا تُم کو دیتا ہے تاکہ تُم اُس کے مالِک ہو جاؤ۔
  • اور بنی رُوبِن اور بنی جداور منسّی کے نِصف قبِیلہ سے یشُوع نے یہ کہا کہ۔
  • اُس بات کو جِس کا حُکم خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے تُم کو دِیا یاد رکھنا کہ خُداوند تُمہارا خُدا تُم کو آرام بخشتا ہے اور وہ یہ مُلک تُم کو دے گا۔
  • تُمہاری بِیوِیاں اور تُمہارے بال بچّے اور چَوپائے اِسی مُلک میں جِسے مُوسیٰ نے یَردن کے اِس پار تُم کو دِیا ہے رہیں پر تُم سب جِتنے بہادُر اور سُورما ہو مُسلّح ہو کر اپنے بھائِیوں کے آگے آگے پار جاؤ اور اُن کی مددکرو۔
  • جب تک خُداوند تُمہارے بھائِیوں کو تُمہاری طرح آرام نہ بخشے اور وہ اُس مُلک پر جِسے خُداوند تُمہارا خُدا اُن کو دیتا ہے قبضہ نہ کر لیں ۔ بعد میں تُم اپنی مِلکِیّت کے مُلک میں لَوٹنا جِسے خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے یَردن کے اِس پار مشرِق کی طرف تُم کو دِیا ہے اور اُس کے مالِک ہونا۔
  • اور اُنہوں نے یشُوع کو جواب دِیا کہ جِس جِس بات کا تُو نے ہم کو حُکم دِیا ہے ہم وہ سب کریں گے اور جہاں جہاں تُو ہم کو بھیجے وہاں ہم جائیں گے۔
  • جَیسے ہم سب اُمُور میں مُوسیٰ کی بات سُنتے تھے وَیسے ہی تیری سُنیں گے ۔ فقط اِتنا ہو کہ خُداوند تیرا خُدا جِس طرح مُوسیٰ کے ساتھ رہتا تھا تیرے ساتھ بھی رہے۔
  • جو کوئی تیرے حُکم کی مُخالفت کرے اور سب مُعاملوں میں جِن کی تُو تاکِید کرے تیری بات نہ مانے وہ جان سے مارا جائے ۔ تُو فقط مضبُوط ہو جا اور حَوصلہ رکھ۔
  • تب نُون کے بیٹے یشُو ع نے شِطِّیم سے دو مَردوں کو چُپکے سے جاسُوس کے طَور پر بھیجا اور اُن سے کہا کہ جا کر اُس مُلک کو اور یرِیحوُ کو دیکھو بھالو ۔ چُنانچہ وہ روانہ ہُوئے اور ایک کسبی کے گھر میں جِس کا نام راحب تھا آئے اور وہِیں سوئے۔
  • اور یرِیحوُ کے بادشاہ کو خبر مِلی کہ دیکھ آج کی رات بنی اِسرائیل میں سے چند آدمی اِس مُلک کی جاسُوسی کرنے کو یہاں آئے ہیں۔
  • اور یرِیحوُ کے بادشاہ نے راحب کو کہلا بھیجا کہ اُن لوگوں کو جو تیرے پاس آئے اور تیرے گھر میں داخِل ہُوئے ہیں نِکال لا اِس لِئے کہ وہ اِس سارے مُلک کی جاسُوسی کرنے کو آئے ہیں۔
  • تب اُس عَورت نے اُن دونوں مَردوں کو لے کر اور اُن کو چُھپا کر یُوں کہہ دِیا کہ وہ مَرد میرے پاس آئے تو تھے پر مُجھے معلُوم نہ ہُؤا کہ وہ کہاں کے تھے۔
  • اور پھاٹک بند ہونے کے وقت کے قرِیب جب اندھیرا ہوگیا وہ مَرد چل دِئے اور مَیں نہیں جانتی ہُوں کہ وہ کہاں گئے ۔ سو جلد اُن کا پِیچھا کرو کیونکہ تُم ضرُوراُن کو جا لو گے۔
  • لیکن اُس نے اُن کو اپنی چھت پر چڑھا کر سَن کی لکڑِیوں کے نِیچے جو چھت پر ترتِیب سے دھری تِھیں چُھپا دِیاتھا۔
  • اور یہ لوگ یَردن کے راستہ پر پایابوں تک اُن کے پِیچھے گئے اور جُوں ہی اُن کا پِیچھا کرنے والے پھاٹک سے نِکلے اُنہوں نے پھاٹک بند کر لِیا۔
  • تب راحب چھت پر اُن مَردوں کے لیٹ جانے سے پہلے اُن کے پاس گئی۔
  • اور اُن سے یُوں کہنے لگی کہ مُجھے یقِین ہے کہ خُداوندنے یہ مُلک تُم کو دِیا ہے اور تُمہارا رُعب ہم لوگوں پر چھاگیا ہے اور اِس مُلک کے سب باشِندے تُمہارے آگے گُھلے جا رہے ہیں۔
  • کیونکہ ہم نے سُن لِیا ہے کہ جب تُم مِصر سے نِکلے تو خُداوند نے تُمہارے آگے بحرِ قُلزم کے پانی کو سُکھادِیا اور تُم نے امورِیوں کے دونوں بادشاہوں سِیحو ن اور عوج سے جو یَردن کے اُس پار تھے اور جِن کو تُم نے بِالکُل ہلاک کر ڈالا کیا کیا کِیا۔
  • یہ سب کُچھ سُنتے ہی ہمارے دِل پِگھل گئے اور تُمہارے باعِث پِھر کِسی شخص میں جان باقی نہ رہی کیونکہ خُداوندتُمہارا خُدا ہی اُوپر آسمان کا اور نِیچے زمِین کا خُداہے۔
  • سو اب مَیں تُمہاری مِنّت کرتی ہُوں کہ مُجھ سے خُداوندکی قَسم کھاؤ کہ چُونکہ مَیں نے تُم پر مِہربانی کی ہے تُم بھی میرے باپ کے گھرانے پر مِہربانی کرو گے اورمُجھے کوئی سچّا نِشان دو۔
  • کہ تُم میرے باپ اور ماں اور بھائِیوں اور بہنوں کواور جو کُچھ اُن کا ہے سب کو سلامت بچا لو گے اور ہماری جانوں کو مَوت سے محفُوظ رکھّو گے۔
  • اُن مَردوں نے اُس سے کہا کہ ہماری جان تُمہاری جان کی کفِیل ہو گی بشرطیکہ تُم ہمارے اِس کام کا ذِکر نہ کر دو اور اَیسا ہو گا کہ جب خُداوند اِس مُلک کو ہمارے قبضہ میں کر دے گا تو ہم تیرے ساتھ مِہربانی اور وفاداری سے پیش آئیں گے۔
  • تب اُس عَورت نے اُن کو کِھڑکی کے راستہ رسّی سے نِیچے اُتار دِیا کیونکہ اُس کا گھر شہر کی دِیوار پر بنا تھااور وہ دِیوار پر رہتی تھی۔
  • اور اُس نے اُن سے کہا کہ پہاڑ کو چل دو تا نہ ہوکہ پِیچھا کرنے والے تُم کو مِل جائیں اور تِین دِن تک وہِیں چُھپے رہنا جب تک پِیچھا کرنے والے لَوٹ نہ آئیں ۔ اِس کے بعد اپنا راستہ لینا۔
  • تب اُن مَردوں نے اُس سے کہا کہ ہم تو اُس قَسم کی طرف سے جو تُو نے ہم کو کِھلائی ہے بے اِلزام رہیں گے۔
  • سو دیکھ! جب ہم اِس مُلک میں آئیں تو تُو سُرخ رنگ کے سُوت کی اِس ڈوری کو اُس کِھڑکی میں جِس سے تُو نے ہم کو نِیچے اُتارا ہے باندھ دینا اور اپنے باپ اور ماں اور بھائِیوں بلکہ اپنے باپ کے سارے گھرانے کو اپنے پاس گھر میں جمع کر رکھنا۔
  • پِھرجو کوئی تیرے گھر کے دروازوں سے نِکل کر گلی میں جائے اُس کا خُون اُسی کے سر پر ہو گا اور ہم بے گُناہ ٹھہریں گے اور جو کوئی تیرے ساتھ گھر میں ہو گا اُس پراگر کِسی کا ہاتھ چلے تو اُس کا خُون ہمارے سر پر ہو گا۔
  • اور اگر تُو ہمارے اِس کام کا ذِکر کر دے تو ہم اُس قَسم کی طرف سے جو تُو نے ہم کو کِھلائی ہے بے اِلزام ہو جائیں گے۔
  • اُس نے کہا جَیسا تُم کہتے ہو وَیسا ہی ہو ۔ سو اُس نے اُن کو روانہ کِیا اور وہ چل دِئے ۔ تب اُس نے سُرخ رنگ کی وہ ڈوری کِھڑکی میں باندھ دی۔
  • اور وہ جا کر پہاڑ پر پُہنچے اور تِین دِن تک وہِیں ٹھہرے رہے جب تک اُن کا پِیچھا کرنے والے لَوٹ نہ آئے اور اُن پِیچھا کرنے والوں نے اُن کو سارے راستے ڈُھونڈا پر کہِیں نہ پایا۔
  • پِھر یہ دونوں مَرد لَوٹے اور پہاڑ سے اُتر کر پار گئے اور نُون کے بیٹے یشُوع کے پاس جا کر سب کُچھ جو اُن پر گُذرا تھا اُسے بتایا۔
  • اور اُنہوں نے یشُوع سے کہا کہ یقِیناً خُداوند نے وہ سارا مُلک ہمارے قبضہ میں کر دِیا ہے کیونکہ اُس مُلک کے سب باشِندے ہمارے آگے گُھلے جا رہے ہیں۔
  • تب یشُوع صُبح سویرے اُٹھا اور وہ اورسب بنی اِسرائیل شِطِّیم سے کُوچ کر کے یَردن پر آئے اور پار اُترنے سے پہلے وہِیں ٹِکے۔
  • اور تِین دِن کے بعد منصبدار لشکر کے بِیچ سے ہو کر گُذرے۔
  • اور اُنہوں نے لوگوں کو حُکم دِیا کہ جب تُم خُداوند اپنے خُدا کے عہد کے صندُوق کو دیکھو اور کاہِن اور لاوی اُسے اُٹھائے ہُوئے ہوں تو تُم اپنی جگہ سے اُٹھ کر اُس کے پِیچھے پِیچھے چلنا۔
  • لیکن تُمہارے اور اُس کے درمِیان پَیمایش کر کے قرِیب دو ہزار ہاتھ کا فاصِلہ رہے ۔ اُس کے نزدِیک نہ جانا تاکہ تُم کو معلُوم ہو کہ کِس راستے تُم کو چلنا ہے کیونکہ تُم اب تک اِس راہ سے کبھی نہیں گُذرے۔
  • اور یشُوع نے لوگوں سے کہا تُم اپنے آپ کو مُقدّس کرو کیونکہ کل کے دِن خُداوند تُمہارے درمِیان عجِیب و غرِیب کام کرے گا۔
  • پِھر یشُوع نے کاہِنوں سے کہا کہ تُم عہد کے صندُوق کو لے کر لوگوں کے آگے آگے پار اُترو ۔ چُنانچہ وہ عہد کے صندُوق کو لے کر لوگوں کے آگے آگے چلے۔
  • اور خُداوند نے یشُوع سے کہا آج کے دِن سے مَیں تُجھے سب اِسرائیلِیوں کے سامنے سرفراز کرنا شرُوع کرُوں گا تاکہ وہ جان لیں کہ جَیسے مَیں مُوسیٰ کے ساتھ رہا وَیسے ہی تیرے ساتھ رہُوں گا۔
  • اور تُو اُن کاہِنوں کو جو عہد کے صندُوق کو اُٹھائیں یہ حُکم دینا کہ جب تُم یَردن کے پانی کے کنارے پُہنچو تو یَردن میں کھڑے رہنا۔
  • اور یشُوع نے بنی اِسرائیل سے کہا کہ پاس آکر خُداوند اپنے خُدا کی باتیں سُنو۔
  • اور یشُوع کہنے لگا کہ اِس سے تُم جان لو گے کہ زِندہ خُدا تُمہارے درمِیان ہے اور وُہی ضرُور کنعانیوں اور حتِّیوں اور حویّوں اور فرِزّیوں اور جرجاسیوں اور امورِیوں اور یبُوسیوں کو تُمہارے آگے سے دفع کرے گا۔
  • دیکھو ساری زمِین کے مالِک کے عہد کا صندُوق تُمہارے آگے آگے یَردن میں جانے کو ہے۔
  • سو اب تُم ہر قبِیلہ پِیچھے ایک آدمی کے حِساب سے بارہ آدمی اِسرا ئیل کے قبِیلوں میں سے چُن لو۔
  • اور جب یَردن کے پانی میں اُن کاہِنوں کے پاؤں کے تلوے ٹِک جائیں گے جو خُداوند یعنی ساری دُنیا کے مالِک کے عہد کا صندُوق اُٹھاتے ہیں تو یَردن کا پانی یعنی وہ پانی جو اُوپر سے بہتا ہُؤا نِیچے آتا ہے تھم جائے گا اور اُس کا ڈھیر لگ جائے گا۔
  • اور جب لوگوں نے یَردن کے پار جانے کو اپنے ڈیروں سے کُوچ کِیا اور وہ کاہِن جو عہد کا صندُوق اُٹھائے ہُوئے تھے لوگوں کے آگے آگے ہو لِئے۔
  • اور جب عہد کے صندُوق کے اُٹھانے والے یَردن پر پُہنچے اور اُن کاہِنوں کے پاؤں جو صندُوق کو اُٹھائے ہُوئے تھے کنارے کے پانی میں ڈُوب گئے (کیونکہ فصل کے تمام ایّام میں یَردن کا پانی چاروں طرف اپنے کناروں سے اُوپر چڑھ کر بہا کرتا ہے)۔
  • تو جو پانی اُوپر سے آتا تھا وہ خُوب دُور ادم کے پاس جو ضرتا ن کے برابر ایک شہر ہے رُک کر ایک ڈھیر ہو گیا اور وہ پانی جو مَیدان کے دریا یعنی دریایِ شور کی طرف بہہ کر گیا تھا بِالکُل الگ ہو گیا اور لوگ عَین یرِیحوُ کے مُقابِل پار اُترے۔
  • اور وہ کاہِن جو خُداوند کے عہد کا صندُوق اُٹھائے ہُوئے تھے یَردن کے بِیچ میں سُوکھی زمِین پر کھڑے رہے اور سب اِسرائیلی خُشک زمِین پر ہو کر گُذرے ۔ یہاں تک کہ ساری قَوم صاف یَردن کے پار ہو گئی۔
  • اور جب ساری قَوم یَردن کے پار ہو گئی تو خُداوند نے یشُو ع سے کہا کہ۔
  • قبِیلہ پِیچھے ایک آدمی کے حِساب سے بارہ آدمی لوگوں میں سے چُن لو۔
  • اور اُن کو حُکم دو کہ تُم یَردن کے بِیچ میں سے جہاں کاہِنوں کے پاؤں جمے ہُوئے تھے بارہ پتّھر لو اور اُن کو اپنے ساتھ لے جا کر اُس منزِل پر جہاں تُم آج کی رات ٹِکو گے رکھ دینا۔
  • تب یشُوع نے اُن بارہ آدمِیوں کو جِن کو اُس نے بنی اِسرائیل میں سے قبِیلہ پِیچھے ایک آدمی کے حِساب سے تیّار کر رکھّا تھا بُلایا۔
  • اور یشُوع نے اُن سے کہا تُم خُداوند اپنے خُدا کے عہد کے صندُوق کے آگے آگے یَردن کے بِیچ میں جاؤ اور تُم میں سے ہر شخص بنی اِسرائیل کے قبِیلوں کے شُمار کے مُطابِق ایک ایک پتّھر اپنے اپنے کندھے پر اُٹھا لے۔
  • تاکہ یہ تُمہارے درمِیان ایک نِشان ہو اور جب تُمہاری اَولاد آیندہ زمانہ میں تُم سے پُوچھے کہ اِن پتّھروں سے تُمہارا مطلب کیا ہے؟۔
  • تو تُم اُن کو جواب دینا کہ یَردن کا پانی خُداوند کے عہد کے صندُوق کے آگے دو حِصّے ہو گیا تھا کیونکہ جب وہ یَردن پار آ رہا تھا تب یَردن کا پانی دو حِصّے ہو گیا ۔ یُوں یہ پتّھر ہمیشہ کے لِئے بنی اِسرائیل کے واسطے یادگار ٹھہریں گے۔
  • چُنانچہ بنی اِسرائیل نے یشُوع کے حُکم کے مُطابِق کِیا اور جَیسا خُداوند نے یشُوع سے کہا تھا اُنہوں نے بنی اِسرائیل کے قبِیلوں کے شُمار کے مُطابِق یَردن کے بِیچ میں سے بارہ پتّھر اُٹھا لِئے اور اُن کو اُٹھا کر اپنے ساتھ اُس جگہ لے گئے جہاں وہ ٹِکے اور وہِیں اُن کو رکھ دِیا۔
  • اور یشُوع نے یَردن کے بِیچ میں اُس جگہ جہاں عہد کے صندُوق کے اُٹھانے والے کاہِنوں نے پاؤں جمائے تھے بارہ پتّھر نصب کِئے چُنانچہ وہ آج کے دِن تک وہِیں ہیں۔
  • کیونکہ وہ کاہِن جو صندُوق کو اُٹھائے ہُوئے تھے یَردن کے بِیچ ہی میں کھڑے رہے جب تک اُن سب باتوں کے مُطابِق جِن کا حُکم مُوسیٰ نے یشُوع کو دِیا تھا ہر ایک بات پُوری نہ ہو چُکی جِسے لوگوں کو بتانے کا حُکم خُداوند نے یشُوع کو کِیا تھا اور لوگوں نے جلدی کی اور پار اُترے۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب سب لوگ صاف پار ہو گئے تو خُداوند کا صندُوق اور کاہِن بھی لوگوں کے رُوبرُو پار ہُوئے۔
  • اور بنی رُوبِن اور بنی جد اور منسّی کے آدھے قبِیلہ کے لوگ مُوسیٰ کے کہنے کے مُطابِق ہتھیار باندھے ہُوئے بنی اِسرائیل کے آگے پار گئے۔
  • یعنی قرِیب چالِیس ہزار آدمی لڑائی کے لِئے تیّار اور مُسلّح خُداوند کے حضُور پار ہو کر یرِیحُو کے مَیدانوں میں پُہنچے تاکہ جنگ کریں۔
  • اُس دِن خُداوند نے سب اِسرائیلِیوں کے سامنے یشُوع کو سرفراز کِیا اور جَیسے وہ مُوسیٰ سے ڈرتے تھے وَیسے ہی اُس سے اُس کی زِندگی بھر ڈرتے رہے۔
  • اور خُداوند نے یشُوع سے کہا کہ۔
  • اِن کاہِنوں کو جو عہد کا صندُوق اُٹھائے ہُوئے ہیں حُکم کر کہ وہ یَردن میں سے نِکل آئیں۔
  • چُنانچہ یشُوع نے کاہِنوں کو حُکم دِیا کہ یَردن میں سے نِکل آؤ۔
  • اور جب وہ کاہِن جو خُداوند کے عہد کا صندُوق اُٹھائے ہُوئے تھے یَردن کے بِیچ میں سے نِکل آئے اور اُن کے پاؤں کے تلوے خُشکی پر آ ٹِکے تو یَردن کا پانی پِھر اپنی جگہ پر آ گیا اور پہلے کی طرح اپنے سب کناروں پر بہنے لگا۔
  • اور لوگ پہلے مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو یَردن میں سے نِکل کر یرِیحُو کی مشرِقی سرحد پر جِلجا ل میں خَیمہ زن ہُوئے۔
  • اور یشُوع نے اُن بارہ پتّھروں کو جِن کو اُنہوں نے یَردن میں سے لِیا تھا جِلجا ل میں نصب کِیا۔
  • اور اُس نے بنی اِسرائیل سے کہا کہ جب تُمہارے لڑکے آیندہ زمانہ میں اپنے اپنے باپ دادا سے پُوچھیں کہ اِن پتّھروں کا مطلب کیا ہے؟۔
  • تو تُم اپنے لڑکوں کو یِہی بتانا کہ اِسرائیلی خُشکی خُشکی ہو کر اِس یَردن کے پار آئے تھے۔
  • کیونکہ خُداوند تُمہارے خُدا نے جب تک تُم پار نہ ہو گئے یَردن کے پانی کو تُمہارے سامنے سے ہٹا کر سُکھا دِیا جَیسا خُداوند تُمہارے خُدا نے بحرِ قُلزم سے کِیا کہ اُسے ہمارے سامنے سے ہٹا کر سُکھا دِیا جب تک ہم پار نہ ہو گئے۔
  • تاکہ زمِین کی سب قَومیں جان لیں کہ خُداوند کا ہاتھ قوِی ہے اور وہ خُداوند تُمہارے خُدا سے ہمیشہ ڈرتی رہیں۔
  • اور جب اُن امورِیوں کے سب بادشاہوں نے جو یَردن کے پار مغرِب کی طرف تھے اور اُن کنعانِیوں کے تمام بادشاہوں نے جو سمُندر کے نزدِیک تھے سُنا کہ خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے یَردن کے پانی کو ہٹا کر سُکھا دِیا جب تک ہم پار نہ آ گئے تو اُن کے دِل پِگھل گئے اور اُن میں بنی اِسرائیل کے سبب سے جان باقی نہ رہی۔
  • اُس وقت خُداوند نے یشُوع سے کہا کہ چقمق کی چُھریاں بنا کر بنی اِسرائیل کا خَتنہ پِھر دُوسری بار کر دے۔
  • اور یشُوع نے چقمق کی چُھریاں بنائِیں اور کھلڑِیوں کی پہاڑی پر بنی اِسرائیل کا خَتنہ کِیا۔
  • اور یشُوع نے جو خَتنہ کِیا اُس کا سبب یہ ہے کہ وہ لوگ جو مِصر سے نِکلے اُن میں جِتنے جنگی مَرد تھے وہ سب بیابان میں مِصر سے نِکلنے کے بعد راستہ ہی میں مر گئے۔
  • پس وہ سب لوگ جو نِکلے تھے اُن کا خَتنہ ہو چُکا تھا پر وہ سب لوگ جو بیابان میں مِصر سے نِکلنے کے بعد راستہ ہی میں پَیدا ہُوئے تھے اُن کا خَتنہ نہیں ہُؤا تھا۔
  • کیونکہ بنی اسرائیل چالِیس برس تک بیابان میں پِھرتے رہے جب تک ساری قَوم یعنی سب جنگی مَرد جو مِصر سے نِکلے تھے فنا نہ ہو گئے ۔ اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند کی بات نہیں مانی تھی ۔ اُن ہی سے خُداوند نے قَسم کھا کر کہا تھا کہ وہ اُن کو اُس مُلک کو دیکھنے بھی نہ دے گا جِسے ہم کو دینے کی قَسم اُس نے اُن کے باپ دادا سے کھائی اور جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے۔
  • سو اُن ہی کے لڑکوں کا جِن کو اُس نے اُن کی جگہ برپا کِیا تھا یشُوع نے خَتنہ کِیا کیونکہ وہ نامختُون تھے اِس لِئے کہ راستہ میں اُن کا خَتنہ نہیں ہُؤا تھا۔
  • اور جب سب لوگوں کا خَتنہ کر چُکے تو یہ لوگ خَیمہ گاہ میں اپنی اپنی جگہ رہے جب تک اچّھے نہ ہو گئے۔
  • پِھر خُداوند نے یشُوع سے کہا کہ آج کے دِن مَیں نے مِصر کی ملامت کو تُم پر سے ڈُھلکا دِیا ۔ اِسی سبب سے آج کے دِن تک اُس جگہ کا نام جِلجا ل ہے۔
  • اور بنی اِسرائیل نے جِلجا ل میں ڈیرے ڈال لِئے اور اُنہوں نے یرِیحُو کے مَیدانوں میں اُسی مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو شام کے وقت عِیدِ فَسح منائی۔
  • اور عِیدِ فَسح کے دُوسرے دِن اُس مُلک کے پُرانے اناج کی بے خمِیری روٹِیاں اور اُسی روز بُھنی ہُوئی بالیں بھی کھائِیں۔
  • اور دُوسرے ہی دِن سے اُن کے اُس مُلک کے پُرانے اناج کے کھانے کے بعد مَنّ مَوقُوف ہو گیا اور آگے پِھر بنی اِسرائیل کو مَنّ کبھی نہ مِلا لیکن اُس سال اُنہوں نے مُلکِ کنعا ن کی پَیداوار کھائی۔
  • اور جب یشُوع یرِیحُو کے نزدِیک تھا تو اُس نے اپنی آنکھیں اُٹھائِیں اور کیا دیکھا کہ اُس کے مُقابِل ایک شخص ہاتھ میں اپنی ننگی تلوار لِئے کھڑا ہے اور یشُوع نے اُس کے پاس جا کر اُس سے کہا تُو ہماری طرف ہے یا ہمارے دُشمنوں کی طرف؟۔
  • اُس نے کہا نہیں بلکہ مَیں اِس وقت خُداوند کے لشکر کا سردار ہو کر آیا ہُوں ۔ تب یشُوع نے زمِین پر سرنِگُوں ہو کر سِجدہ کِیا اور اُس سے کہا کہ میرے مالِک کا اپنے خادِم سے کیا اِرشاد ہے؟۔
  • اور خُداوند کے لشکر کے سردار نے یشُوع سے کہا کہ تُو اپنے پاؤں سے اپنی جُوتی اُتار دے کیونکہ یہ جگہ جہاں تُو کھڑا ہے مُقدّس ہے ۔ سو یشُوع نے اَیسا ہی کِیا۔
  • (اور یرِیحُو بنی اِسرائیل کے سبب سے نِہایت مضبُوطی سے بند تھا اور نہ تو کوئی باہر جاتا اور نہ کوئی اندر آتا تھا)۔
  • اور خُداوند نے یشُوع سے کہا کہ دیکھ مَیں نے یرِیحُو کو اور اُس کے بادشاہ اور زبردست سُورماؤں کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔
  • سو تُم سب جنگی مَرد شہر کو گھیر لو اور ایک دفعہ اُس کے چَوگِرد گشت کرو ۔ چھ دِن تک تُم اَیسا ہی کرنا۔
  • اور سات کاہِن صندُوق کے آگے آگے مینڈھوں کے سِینگوں کے سات نرسِنگے لِئے ہُوئے چلیں اور ساتویں دِن تُم شہر کی چاروں طرف سات بار گُھومنا اور کاہِن نرسِنگے پُھونکیں۔
  • اور یُوں ہوگا کہ جب وہ مینڈھے کے سِینگ کو زور سے پُھونکیں اور تُم نرسِنگے کی آواز سُنو تو سب لوگ نِہایت زور سے للکاریں ۔ تب شہر کی دِیوار بِالکُل گِر جائے گی اور لوگ اپنے اپنے سامنے سِیدھے چڑھ جائیں۔
  • اور نُون کے بیٹے یشُوع نے کاہِنوں کو بُلا کر اُن سے کہا کہ عہد کے صندُوق کو اُٹھاؤ اور سات کاہِن مینڈھوں کے سِینگوں کے سات نرسِنگے لِئے ہُوئے خُداوند کے صندُوق کے آگے آگے چلیں۔
  • اور اُنہوں نے لوگوں سے کہا بڑھ کر شہر کو گھیر لو اور جو آدمی مُسلّح ہیں وہ خُداوند کے صندُوق کے آگے آگے چلیں۔
  • اور جب یشُوع لوگوں سے یہ باتیں کہہ چُکا تو سات کاہِن مینڈھوں کے سِینگوں کے سات نرسِنگے لِئے ہُوئے خُداوند کے آگے آگے چلے اور وہ نرسِنگے پُھونکتے گئے اور خُداوند کے عہد کا صندُوق اُن کے پِیچھے پِیچھے چلا۔
  • اور وہ مُسلّح آدمی اُن کاہِنوں کے آگے آگے چلے جو نرسِنگے پُھونک رہے تھے اور دُنبالہ صندُوق کے پِیچھے پِیچھے چلا اور کاہِن چلتے چلتے نرسِنگے پُھونکتے جاتے تھے۔
  • اور یشُوع نے لوگوں کو یہ حُکم دِیا کہ نہ تو تُم للکارنا اور نہ تُمہاری آواز سُنائی دے اور نہ تُمہارے مُنہ سے کوئی بات نِکلے ۔ جب مَیں تُم کو للکارنے کو کہُوں تب تُم للکارنا۔
  • سو اُس نے خُداوند کے صندُوق کو شہر کے گِرد ایک بار پِھروایا ۔ تب وہ خَیمہ گاہ میں آئے اور وہِیں رات کاٹی۔
  • اور یشُوع صُبح سویرے اُٹھا اور کاہِنوں نے خُداوند کا صندُوق اُٹھا لِیا۔
  • اور وہ سات کاہِن مینڈھوں کے سِینگوں کے سات نرسِنگے لِئے ہُوئے خُداوند کے صندُوق کے آگے آگے برابر چلتے اور نرسِنگے پُھونکتے جاتے تھے اور وہ مُسلّح آدمی آگے آگے ہو لِئے اور دُنبالہ خُداوند کے صندُوق کے پِیچھے پِیچھے چلا اور کاہِن چلتے چلتے نرسِنگے پُھونکتے جاتے تھے۔
  • اور دُوسرے دِن بھی وہ ایک بار شہر کے گِرد گُھوم کر خَیمہ گاہ میں پِھر آئے ۔ اُنہوں نے چھ دِن تک اَیسا ہی کِیا۔
  • اور ساتویں دِن یُوں ہُؤا کہ وہ صبُح کو پَو پھٹنے کے وقت اُٹھے اور اُسی طرح شہر کے گِرد سات بار پِھرے ۔ سات بار شہر کے گِرد فقط اُسی دِن پِھرے۔
  • اور ساتوِیں بار اَیسا ہُؤا کہ جب کاہِنوں نے نرسِنگے پُھونکے تو یشُوع نے لوگوں سے کہا للکارو! کیونکہ خُداوند نے یہ شہر تُم کو دے دِیا ہے۔
  • اور وہ شہر اور جو کُچھ اُس میں ہے سب خُداوند کی خاطِر نیست ہو گا ۔ فقط راحب کسبی اور جِتنے اُس کے ساتھ اُس کے گھر میں ہوں وہ سب جِیتے بچیں گے ۔ اِس لِئے کہ اُس نے اُن قاصِدوں کو جِن کو ہم نے بھیجا چُھپا رکھّا تھا۔
  • اور تُم بہر حال اپنے آپ کو مخصُوص کی ہُوئی چِیزوں سے بچائے رکھنا ۔ اَیسا نہ ہو کہ اُن کو مخصُوص کرنے کے بعد تُم کِسی مخصُوص کی ہُوئی چِیز کو لو اور یُوں اِسرا ئیل کی خَیمہ گاہ کو لَعنتی کر ڈالو اور اُسے دُکھ دو۔
  • لیکن سب چاندی اور سونا اور وہ برتن جو پِیتل اور لوہے کے ہوں خُداوند کے لِئے مُقدّس ہیں ۔ سو وہ خُداوند کے خزانہ میں داخِل کِئے جائیں۔
  • پس لوگوں نے للکارا اور کاہِنوں نے نرسِنگے پُھونکے اور اَیسا ہُؤا کہ جب لوگوں نے نرسِنگے کی آواز سُنی تو اُنہوں نے بُلند آواز سے للکارا اور دِیوار بِالکُل گِر پڑی اور لوگوں میں سے ہر ایک آدمی اپنے سامنے سے چڑھ کر شہر میں گُھسا اور اُنہوں نے اُس کو لے لِیا۔
  • اور اُنہوں نے اُن سب کو جو شہر میں تھے کیا مَرد کیا عَورت کیا جوان کیا بُڈّھے کیا بَیل کیا بھیڑ کیا گدھے سب کو تلوار کی دھار سے بِالکُل نیست کر دِیا۔
  • اور یشُوع نے اُن دونوں آدمِیوں سے جِنہوں نے اُس مُلک کی جاسُوسی کی تھی کہا کہ اُس کسبی کے گھر جاؤ اور وہاں سے جَیسی تُم نے اُس سے قَسم کھائی ہے اُس کے مُطابِق اُس عَورت کو اور جو کُچھ اُس کے پاس ہے سب کو نِکال لاؤ۔
  • تب وہ دونوں جوان جاسُوس اندر گئے اور راحب کو اور اُس کے باپ اور اُس کی ماں اور اُس کے بھائِیوں کو اور اُس کے اسباب بلکہ اُس کے سارے خاندان کو نِکال لائے اور اُن کو بنی اِسرائیل کی خَیمہ گاہ کے باہر بِٹھا دِیا۔
  • پِھر اُنہوں نے اُس شہر کو اور جو کُچھ اُس میں تھا سب کو آگ سے پُھونک دِیا اور فقط چاندی اور سونے کو اور پِیتل اور لوہے کے برتنوں کو خُداوند کے گھر کے خزانہ میں داخِل کِیا۔
  • لیکن یشُوع نے راحب کسبی اور اُس کے باپ کے گھرانے کو اور جو کُچھ اُس کا تھا سب کو سلامت بچا لِیا ۔ اُس کی بُود و باش آج کے دِن تک اِسرا ئیل میں ہے کیونکہ اُس نے اُن قاصِدوں کو جِن کو یشُوع نے یرِیحُو میں جاسُوسی کے لِئے بھیجا تھا چُھپا رکھّا تھا۔
  • اور یشُوع نے اُس وقت اُن کو قَسم دے کر تاکِید کی اور کہا کہ جو شخص اُٹھ کر اِس یرِیحُو شہر کو پِھر بنائے وہ خُداوند کے حضُور ملعُون ہو وہ اپنے پہلوٹھے کو اُس کی نیو ڈالتے وقت اور اپنے سب سے چھوٹے بیٹے کو اُس کے پھاٹک لگواتے وقت کھو بَیٹھے گا۔
  • سو خُداوند یشُوع کے ساتھ تھا اور اُس سارے مُلک میں اُس کی شُہرت پَھیل گئی۔
  • لیکن بنی اِسرائیل نے مخصُوص کی ہُوئی چِیز میں خیانت کی کیونکہ عکن بِن کرمی بِن زبد ی بِن زارح نے جو یہُوداہ کے قبِیلہ کا تھا اُن مخصُوص کی ہُوئی چِیزوں میں سے کُچھ لے لِیا ۔ سو خُداوند کا قہر بنی اِسرائیل پر بھڑکا۔
  • اور یشُوع نے یرِیحُو سے عی کو جو بَیت ایل کی مشرِقی سمت میں بَیت آو ن کے قرِیب واقِع ہے کُچھ لوگ یہ کہہ کر بھیجے کہ جا کر مُلک کا حال دریافت کرو اور اِن لوگوں نے جا کر عی کا حال دریافت کِیا۔
  • اور وہ یشُو ع کے پاس لَوٹے اور اُس سے کہا سب لوگ نہ جائیں ۔ فقط دو تِین ہزار مَرد چڑھ جائیں اور عی کو مار لیں ۔ سب لوگوں کو وہاں جانے کی تکلِیف نہ دے کیونکہ وہ تھوڑے سے ہیں۔
  • چُنانچہ لوگوں میں سے تِین ہزار مَرد کے قرِیب وہاں چڑھ گئے اور عی کے لوگوں کے سامنے سے بھاگ آئے۔
  • اور عی کے لوگوں نے اُن میں سے کوئی چھتِّیس آدمی مار لِئے اور پھاٹک کے سامنے سے لے کر شبرِ یم تک اُن کو کھدیڑتے آئے اور اُتار پر اُن کو مارا۔ سو اُن لوگوں کے دِل پِگھل کرپانی کی طرح ہو گئے۔
  • تب یشُو ع اور سب اِسرائیلی بزُرگوں نے اپنے اپنے کپڑے پھاڑے اور خُداوند کے عہد کے صندُوق کے آگے شام تک زمِین پر اَوندھے پڑے رہے اور اپنے اپنے سر پر خاک ڈالی۔
  • اور یشُوع نے کہا ہائے اَے مالِک خُداوند! تُو ہم کو امورِیوں کے ہاتھ میں حوالہ کر کے ہمارا ناس کرانے کی خاطِر اِس قَوم کو یَردن کے اِس پار کیوں لایا؟ کاش کہ ہم قناعت کرتے اور یَردن کے اُس پار ہی بُود و باش کرتے۔
  • اَے مالِک اِسرائیلِیوں کے اپنے دُشمنوں کے آگے پِیٹھ پھیر دینے کے بعد مَیں کیا کہُوں!۔
  • کیونکہ کنعانی اور اِس مُلک کے سب باشِندے یہ سُن کر ہم کو گھیر لیں گے اور ہمارا نام زمِین پر سے مِٹا ڈالیں گے ۔ پِھر تُو اپنے بزُرگ نام کے لِئے کیا کرے گا؟۔
  • اور خُداوند نے یشُوع سے کہا اُٹھ کھڑا ہو ۔ تُو کیوں اِس طرح اَوندھا پڑا ہے؟۔
  • اِسرائیلِیوں نے گُناہ کِیا اور اُنہوں نے اُس عہد کو جِس کا مَیں نے اُن کو حُکم دِیا توڑا ہے۔اُنہوں نے مخصُوص کی ہُوئی چِیزوں میں سے کُچھ لے بھی لِیا اور چوری بھی کی اور رِیاکاری بھی کی اور اپنے اسباب میں اُسے مِلا بھی لِیا ہے۔
  • اِس لِئے بنی اِسرائیل اپنے دُشمنوں کے آگے ٹھہر نہیں سکتے ۔ وہ اپنے دُشمنوں کے آگے پِیٹھ پھیرتے ہیں کیونکہ وہ ملعُون ہو گئے ۔ مَیں آگے کو تُمہارے ساتھ نہیں رہُوں گا جب تک تُم مخصُوص کی ہُوئی چِیز کو اپنے درمِیان سے نیست نہ کر دو۔
  • اُٹھ لوگوں کو پاک کر اور کہہ کہ تُم اپنے کو کل کے لِئے پاک کرو کیونکہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے اِسرائیلِیو! تُمہارے درمِیان مخصُوص کی ہُوئی چِیز مَوجُود ہے ۔ تُم اپنے دُشمنوں کے آگے ٹھہر نہیں سکتے جب تک تُم اُس مخصُوص کی ہُوئی چِیز کو اپنے درمِیان سے دُور نہ کر دو۔
  • سو تُم کل صُبح کو اپنے اپنے قبِیلہ کے مُطابِق حاضِر کِئے جاؤ گے اور جِس قبِیلہ کو خُداوند پکڑے وہ ایک ایک خاندان کر کے پاس آئے اور جِس خاندان کو خُداوند پکڑے وہ ایک ایک گھر کر کے پاس آئے اور جِس گھر کو خُداوند پکڑے وہ ایک ایک آدمی کر کے پاس آئے۔
  • تب جو کوئی مخصُوص کی ہُوئی چِیز رکھتا ہُؤا پکڑا جائے وہ اور جو کُچھ اُس کا ہو سب آگ سے جلا دِیا جائے ۔ اِس لِئے کہ اُس نے خُداوند کے عہد کو توڑ ڈالا اور بنی اِسرائیل کے درمِیان شرارت کا کام کِیا۔
  • پس یشُوع نے صُبح سویرے اُٹھ کر اِسرائیلِیوں کو قبِیلہ بہ قبِیلہ حاضِر کِیا اور یہُوداہ کا قبِیلہ پکڑا گیا۔
  • پِھر وہ یہُوداہ کے خاندانوں کو نزدِیک لایا اور زارح کا خاندان پکڑا گیا ۔ پِھر وہ زارح کے خاندان کے ایک ایک آدمی کو نزدِیک لایا اور زبدی پکڑا گیا۔
  • پِھر وہ اُس کے گھرانے کے ایک ایک مَرد کو نزدِیک لایا اور عکن بِن کرمی بِن زبد ی بِن زارح جو یہُوداہ کے قبِیلہ کا تھا پکڑا گیا۔
  • تب یشُوع نے عکن سے کہا اَے میرے فرزند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی تمجِید کر اور اُس کے آگے اِقرار کر ۔ اب تُو مُجھے بتا دے کہ تُو نے کیا کِیا ہے اور مُجھ سے مت چُھپا۔
  • اور عکن نے یشُوع کو جواب دِیا فی الحقِیقت مَیں نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کا گُناہ کِیا ہے اور یہ یہ مُجھ سے سرزد ہُؤا ہے۔
  • کہ جب مَیں نے لُوٹ کے مال میں بابل کی ایک نفِیس چادر اور دو سَو مِثقال چاندی اور پچاس مِثقال سونے کی ایک اِینٹ دیکھی تو مَیں نے للچا کر اُن کو لے لِیا اور دیکھ وہ میرے ڈیرے میں زمِین میں چُھپائی ہُوئی ہیں اور چاندی اُن کے نِیچے ہے۔
  • پس یشُوع نے قاصِد بھیجے ۔ وہ اُس ڈیرے کو دَوڑے گئے اور کیا دیکھا کہ وہ اُس کے ڈیرے میں چُھپائی ہُوئی ہیں اور چاندی اُن کے نِیچے ہے۔
  • وہ اُن کو ڈیرے میں سے نِکال کر یشُوع اور سب بنی اِسرائیل کے پاس لائے اور اُن کو خُداوند کے حضُور رکھ دِیا۔
  • تب یشُوع اور سب اِسرائیلِیوں نے زارح کے بیٹے عکن کو اور اُس چاندی اور چادر اور سونے کی اِینٹ کو اور اُس کے بیٹوں اور بیٹِیوں کو اور اُس کے بَیلوں اور گدھوں اور بھیڑ بکریوں اور ڈیرے کو اور جو کُچھ اُس کا تھا سب کو لِیا اور وادیِ عکُور میں اُن کو لے گئے۔
  • اور یشُوع نے کہا کہ تُو نے ہم کو کیوں دُکھ دِیا؟ خُداوند آج کے دِن تُجھے دُکھ دے گا! تب سب اِسرائیلِیوں نے اُسے سنگسار کِیا اور اُنہوں نے اُن کوآگ میں جلایا اور اُن کو پتّھروں سے مارا۔
  • اور اُنہوں نے اُس کے اُوپر پتّھروں کا ایک بڑا ڈھیر لگا دِیا جو آج تک ہے ۔ تب خُداوند اپنے قہرِ شدِید سے باز آیا ۔ اِس لِئے اُس جگہ کا نام آج تک وادیِ عکُور ہے۔
  • اور خُداوند نے یشُو ع سے کہا خَوف نہ کھا اور نہ ہِراسان ہو۔ سب جنگی مَردوں کو ساتھ لے اور اُٹھ کرعی پر چڑھائی کر ۔ دیکھ مَیں نے عی کے بادشاہ اور اُس کی رعیّت اور اُس کے شہر اور اُس کے عِلاقہ کو تیرے قبضہ میں کر دِیا ہے۔
  • اور تُو عی اور اُس کے بادشاہ سے وُہی کرنا جو تُو نے یرِیحُو اور اُس کے بادشاہ سے کِیا ۔ فقط وہاں کے مالِ غنِیمت اور چَوپایوں کو تُم اپنے لِئے لُوٹ کے طَور پر لے لینا ۔ سو تُو اُس شہر کے لِئے اُسی کے پِیچھے اپنے آدمی گھات میں لگا دے۔
  • پس یشُوع اور سب جنگی مَرد عی پر چڑھائی کرنے کواُٹھے اور یشُوع نے تِیس ہزار مَرد جو زبردست سُورماتھے چُن کر رات ہی کو اُن کو روانہ کِیا۔
  • اور اُن کو یہ حُکم دِیا کہ دیکھو! تُم اُس شہر کے مُقابِل شہر ہی کے پِیچھے گھات میں بَیٹھنا ۔ شہر سے بُہت دُور نہ جانا بلکہ تُم سب تیّار رہنا۔
  • اور مَیں اُن سب آدمِیوں کو لے کر جو میرے ساتھ ہیں شہر کے نزدِیک آؤں گا اور اَیسا ہو گا کہ جب وہ ہمارا سامنا کرنے کو پہلے کی طرح نِکل آئیں گے تو ہم اُن کے سامنے سے بھاگیں گے۔
  • اور وہ ہمارے پِیچھے پِیچھے نِکلے چلے آئیں گے یہاں تک کہ ہم اُن کو شہر سے دُور نِکال لے جائیں گے کیونکہ وہ کہیں گے کہ یہ تو پہلے کی طرح ہمارے سامنے سے بھاگے جاتے ہیں ۔ سو ہم اُن کے آگے سے بھاگیں گے۔
  • اور تُم گھات میں سے اُٹھ کر شہر پر قبضہ کر لینا کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا اُسے تُمہارے قبضہ میں کر دے گا۔
  • اور جب تُم اُس شہر کو لے لو تو اُسے آگ لگا دینا ۔ خُداوند کے کہنے کے مُوافِق کام کرنا ۔ دیکھو مَیں نے تُم کو حُکم کر دِیا۔
  • اور یشُوع نے اُن کو روانہ کِیا اور وہ کمِین گاہ میں گئے اور بَیت ایل اور عی کے درمِیان عی کے مغرِب کی طرف جا بَیٹھے لیکن یشُوع اُس رات کو لوگوں کے بِیچ ٹِکا رہا۔
  • اور یشُوع نے صُبح سویرے اُٹھ کر لوگوں کی مَوجُودات لی اور وہ بنی اِسرائیل کے بزُرگوں کو ساتھ لے کر لوگوں کے آگے آگے عی کی طرف چلا۔
  • اور سب جنگی مَرد جو اُس کے ساتھ تھے چلے اور نزدِیک پُہنچ کر شہر کے سامنے آئے اور عی کے شِمال میں ڈیرے ڈالے اور یشُوع اور عی کے بِیچ ایک وادی تھی۔
  • تب اُس نے کوئی پانچ ہزار مَردوں کو لے کر بَیت ایل اور عی کے درمِیان شہر کے مغرِب کی طرف اُن کو کمِین گاہ میں بِٹھایا۔
  • سو اُنہوں نے لوگوں کو یعنی ساری فَوج کو جو شہر کے شِمال میں تھی اور اُن کو جو شہر کی مغرِبی طرف گھات میں تھے ٹِھکانے پر کر دِیا اور یشُوع اُسی رات اُس وادی میں گیا۔
  • اور جب عی کے بادشاہ نے یہ دیکھا تو اُنہوں نے جلدی کی اور سویرے اُٹھے اور شہر کے آدمی یعنی وہ اور اُس کے سب لوگ نِکل کر مُعیّن وقت پر لڑائی کے لِئے بنی اِسرائیل کے مُقابِل مَیدان کے سامنے آئے اور اُسے خبر نہ تھی کہ شہر کے پِیچھے اُس کی گھات میں لوگ بَیٹھے ہُوئے ہیں۔
  • تب یشُوع اور سب اِسرائیلِیوں نے اَیسا دِکھایا گویا اُنہوں نے اُن سے شِکست کھائی اور بیابان کے راستے ہو کر بھاگے۔
  • اور جِتنے لوگ شہر میں تھے وہ اِن کا پِیچھا کرنے کے لِئے بُلائے گئے اور اُنہوں نے یشُوع کا پِیچھا کِیا اور شہر سے دُور نِکلے چلے گئے۔
  • اور عی اور بَیت ایل میں کوئی مَرد باقی نہ رہا جو اِسرائیلِیوں کے پِیچھے نہ گیا ہو اور اُنہوں نے شہر کو کُھلا چھوڑ کر اِسرائیلِیوں کا پِیچھا کِیا۔
  • تب خُداوند نے یشُوع سے کہا کہ جو برچھا تیرے ہاتھ میں ہے اُسے عی کی طرف بڑھا دے کیونکہ مَیں اُسے تیرے قبضہ میں کر دُوں گا اور یشُوع نے اُس برچھے کو جو اُس کے ہاتھ میں تھا شہر کی طرف بڑھایا۔
  • تب اُس کے ہاتھ بڑھاتے ہی جو گھات میں تھے اپنی جگہ سے نِکلے اور دَوڑ کر شہر میں داخِل ہُوئے اور اُسے سر کر لِیا اور جلد شہر میں آگ لگا دی۔
  • اور جب عی کے لوگوں نے پِیچھے مُڑ کر نظر کی تو دیکھا کہ شہر کا دُھواں آسمان کی طرف اُٹھ رہا ہے اور اُن کا بس نہ چلا کہ وہ اِدھر یا اُدھر بھاگیں اور جو لوگ بیابان کی طرف بھاگے تھے وہ پِیچھا کرنے والوں پر اُلٹ پڑے۔
  • اور جب یشُوع اور سب اِسرائیلِیوں نے دیکھا کہ گھات والوں نے شہر لے لِیا اور شہر کا دُھواں اُٹھ رہا ہے تو اُنہوں نے پلٹ کر عی کے لوگوں کو قتل کِیا۔
  • اور وہ دُوسرے بھی اُن کے مُقابلہ کو شہر سے نِکلے ۔ سو وہ سب کے سب اِسرائیلِیوں کے بِیچ میں جو کُچھ تو اِدھر اور کُچھ اُدھر تھے پڑ گئے اور اُنہوں نے اُن کو مارا یہاں تک کہ کِسی کو نہ باقی چھوڑا نہ بھاگنے دِیا۔
  • اور وہ عی کے بادشاہ کو زِندہ گِرفتار کر کے یشُوع کے پاس لائے۔
  • اور جب اِسرائیلی عی کے سب باشِندوں کو مَیدان میں اُس بیابان کے درمِیان جہاں اُنہوں نے اِن کا پِیچھا کِیا تھا قتل کر چُکے اور وہ سب تلوار سے مارے گئے یہاں تک کہ بِالکُل فنا ہو گئے تو سب اِسرائیلی عی کو پِھرے اور اُسے تہِ تَیغ کر دِیا۔
  • چُنانچہ وہ جو اُس دِن مارے گئے مَرد اور عَورت مِلا کر بارہ ہزار یعنی عی کے سب لوگ تھے۔
  • کیونکہ یشُوع نے اپنا ہاتھ جِس سے وہ برچھے کو بڑھائے ہُوئے تھا نہیں کھینچا جب تک کہ اُس نے عی کے سب رہنے والوں کو بِالکُل ہلاک نہ کر ڈالا۔
  • اور اِسرائیلِیوں نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق جو اُس نے یشُوع کو دِیا تھا اپنے لِئے فقط شہر کے چَوپایوں اور مالِ غنِیمت کو لُوٹ میں لِیا۔
  • پس یشُوع نے عی کو جلا کر ہمیشہ کے لِئے اُسے ایک ڈھیر اور وِیرانہ بنا دِیا جو آج کے دِن تک ہے۔
  • اور اُس نے عی کے بادشاہ کو شام تک درخت پر ٹانگ کر رکھّا اور جُوں ہی سُورج ڈُوبنے لگا اُنہوں نے یشُوع کے حُکم سے اُس کی لاش کو درخت سے اُتار کر شہر کے پھاٹک کے سامنے ڈال دِیا اور اُس پر پتّھروں کا ایک بڑا ڈھیر لگا دِیا جو آج کے دِن تک ہے۔
  • تب یشُوع نے کوہِ عیبا ل پر خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے لِئے ایک مذبح بنایا۔
  • جَیسا خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کو حُکم دِیا تھا اور جَیسا مُوسیٰ کی شرِیعت کی کِتاب میں لِکھا ہے یہ مذبح بے گھڑے پتّھروں کا تھا جِس پر کِسی نے لوہا نہیں لگایا تھا اور اُنہوں نے اُس پر خُداوند کے حضُور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کے ذبِیحے گُذرانے۔
  • اور اُس نے وہاں اُن پتّھروں پر مُوسیٰ کی شرِیعت کی جو اُس نے لِکھی تھی سب بنی اِسرائیل کے سامنے ایک نقل کندہ کی۔
  • اور سب اِسرائیلی اور اُن کے بزُرگ اور منصب دار اور قاضی یعنی دیسی اور پردیسی دونوں لاوی کاہِنوں کے آگے جو خُداوند کے عہد کے صندُوق کے اُٹھانے والے تھے صندُوق کے اِدھر اور اُدھر کھڑے ہُوئے ۔ اِن میں سے آدھے تو کوہِ گرزیم کے مُقابِل اور آدھے کوہِ عیبا ل کے مُقابِل تھے جَیسا خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے پہلے حُکم دِیا تھا کہ وہ اِسرائیلی لوگوں کو برکت دیں۔
  • اِس کے بعد اُس نے شرِیعت کی سب باتیں یعنی برکت اور لَعنت جَیسی وہ شرِیعت کی کِتاب میں لِکھی ہُوئی ہیں پڑھ کر سُنائِیں۔
  • چُنانچہ جو کُچھ مُوسیٰ نے حُکم دِیا تھا اُس میں سے ایک بات بھی اَیسی نہ تھی جِسے یشُوع نے بنی اِسرائیل کی ساری جماعت اور عَورتوں اور بال بچّوں اور اُن مُسافِروں کے سامنے جو اُن کے ساتھ مِل کر رہتے تھے نہ پڑھا ہو۔
  • اور جب اُن سب حِتّی ۔ اموری ۔ کنعانی ۔ فرزّی ۔ حوّی اور یبوسی بادشاہوں نے جو یَردن کے اُس پار کوہستانی مُلک اور نشیب کی زمِین اور بڑے سمُندر کے اُس ساحِل پر جو لُبنان کے سامنے ہے رہتے تھے یہ سُنا۔
  • تو وہ سب کے سب فراہم ہُوئے تاکہ مُتّفِق ہو کر یشُوع اور بنی اِسرائیل سے جنگ کریں۔
  • اور جب جِبعو ن کے باشِندوں نے سُنا کہ یشُوع نے یرِیحُو اور عی سے کیا کیا کِیا ہے۔
  • تو اُنہوں نے بھی حِیلہ بازی کی اور جا کر سفِیروں کا بھیس بھرا اور پُرانے بورے اور پُرانے پھٹے ہُوئے اور مرمّت کِئے ہُوئے شراب کے مشکِیزے اپنے گدھوں پر لادے۔
  • اور پاؤں میں پُرانے پَیوند لگے ہُوئے جُوتے اور تن پر پُرانے کپڑے ڈالے اور اُن کے سفر کا توشہ سُوکھی پھپُھوندی لگی ہُوئی روٹِیاں تِھیں۔
  • اور وہ جِلجا ل میں خَیمہ گاہ کو یشُوع کے پاس جا کر اُس سے اور اِسرائیلی مَردوں سے کہنے لگے ہم ایک دُور مُلک سے آئے ہیں ۔ سو اب تُم ہم سے عہد باندھو۔
  • تب اِسرائیلی مَردوں نے اُن حویّوں سے کہا کہ شاید تُم ہمارے درمِیان ہی رہتے ہو ۔ پس ہم تُم سے کیونکر عہد باندھیں؟۔
  • اُنہوں نے یشُوع سے کہا ہم تیرے خادِم ہیں ۔ تب یشُوع نے اُن سے پُوچھا تُم کَون ہو اور کہاں سے آئے ہو؟۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا تیرے خادِم ایک بُہت دُور مُلک سے خُداوند تیرے خُدا کے نام کے باعِث آئے ہیں کیونکہ ہم نے اُس کی شُہرت اور جو کُچھ اُس نے مِصر میں کِیا۔
  • اور جو کُچھ اُس نے امورِیوں کے دونوں بادشاہوں سے جو یَردن کے اُس پار تھے یعنی حسبو ن کے بادشاہ سیحو ن اور بسن کے بادشاہ عوج سے جو عستارا ت میں تھا کِیا سب سُنا ہے۔
  • سو ہمارے بزُرگوں اور ہمارے مُلک کے سب باشِندوں نے ہم سے یہ کہا کہ تُم سفر کے لِئے اپنے ہاتھ میں توشہ لے لو اور اُن سے مِلنے کو جاؤ اور اُن سے کہو کہ ہم تُمہارے خادِم ہیں سو تُم اب ہمارے ساتھ عہد باندھو۔
  • جِس دِن ہم تُمہارے پاس آنے کو نِکلے ہم نے اپنے اپنے گھر سے اپنے توشہ کی روٹی گرم گرم لی اور اب دیکھو وہ سُوکھی ہے اور اُسے پھپُھوندی لگ گئی۔
  • اور مَے کے یہ مشکِیزے جو ہم نے بھر لِئے تھے نئے تھے اور دیکھو یہ تو پھٹ گئے اور یہ ہمارے کپڑے اور جُوتے دُور دراز سفر کی وجہ سے پُرانے ہو گئے۔
  • تب اِن لوگوں نے اُن کے توشہ میں سے کُچھ لِیا اور خُداوند سے مشورَت نہ کی۔
  • اور یشُوع نے اُن سے صُلح کی اور اُن کی جان بخشی کرنے کے لِئے اُن سے عہد باندھا اور جماعت کے امِیروں نے اُن سے قَسم کھائی۔
  • اور اُن کے ساتھ عہد باندھنے سے تِین دِن کے بعد اُن کے سُننے میں آیا کہ یہ اُن کے پڑوسی ہیں اور اُن کے درمِیان ہی رہتے ہیں۔
  • اور بنی اِسرائیل کُوچ کر کے تِیسرے دِن اُن کے شہروں میں پُہنچے ۔ جِبعو ن اور کفِیر ہ اوربیرو ت اور قریَت یعرِ یم اُن کے شہر تھے۔
  • اور بنی اِسرائیل نے اُن کو قتل نہ کِیا اِس لِئے کہ جماعت کے امِیروں نے اُن سے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی قَسم کھائی تھی اور ساری جماعت اُن امِیروں پر کُڑکُڑانے لگی۔
  • پر اُن سب امِیروں نے ساری جماعت سے کہا کہ ہم نے اُن سے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی قَسم کھائی ہے اِس لِئے ہم اُنہیں چُھو نہیں سکتے۔
  • ہم اُن سے یِہی کریں گے اور اُن کو جِیتا چھوڑیں گے تا نہ ہو کہ اُس قَسم کے باعِث جو ہم نے اُن سے کھائی ہے ہم پر غضب ٹُوٹے۔
  • سو امِیروں نے اُن سے یِہی کہا کہ اُن کو جِیتا چھوڑو ۔ پس وہ ساری جماعت کے لِئے لکڑہارے اور پانی بھرنے والے بنے جَیسا امِیروں نے اُن سے کہا تھا۔
  • تب یشُوع نے اُن کو بُلوا کر اُن سے کہا جِس حال کہ تُم ہمارے درمِیان رہتے ہو تُم نے یہ کہہ کر ہم کو کیوں فریب دِیا کہ ہم تُم سے بُہت دُور رہتے ہیں؟۔
  • اِس لِئے اب تُم لَعنتی ٹھہرے اور تُم میں سے کوئی اَیسا نہ رہے گا جو غُلام یعنی میرے خُدا کے گھر کے لِئے لکڑہارا اور پانی بھرنے والا نہ ہو۔
  • اُنہوں نے یشُوع کو جواب دِیا کہ تیرے خادِموں کو تحقِیق یہ خبر مِلی تھی کہ خُداوند تیرے خُدا نے اپنے بندہ مُوسیٰ کو فرمایا کہ سارا مُلک تُم کو دے اور اِس مُلک کے سب باشِندوں کو تُمہارے سامنے سے نیست ونابُود کرے ۔ سو ہم کو تُمہارے سبب سے اپنی جانوں کے لالے پڑ گئے اِس لِئے ہم نے یہ کام کِیا۔
  • اور اب دیکھ ہم تیرے ہاتھ میں ہیں ۔ جو کُچھ تُو ہم سے کرنا بھلا اور ٹِھیک جانے سو کر۔
  • پس اُس نے اُن سے وَیسا ہی کِیا اور بنی اِسرائیل کے ہاتھ سے اُن کو اَیسا بچایا کہ اُنہوں نے اُن کو قتل نہ کِیا۔
  • اور یشُوع نے اُسی دِن اُن کو جماعت کے لِئے اور اُس مقام پر جِسے خُداوند خُود چُنے اُس کے مذبح کے لِئے لکڑہارے اور پانی بھرنے والے مُقرّر کِیا جَیسا آج تک ہے۔
  • اور جب یروشلِیم کے بادشاہ ادُونی صدق نے سُنا کہ یشُوع نے عی کو سر کر کے اُسے نیست و نابُود کر دِیا اور جَیسا اُس نے یرِیحُو اور وہاں کے بادشاہ سے کِیا وَیسا ہی عی اور اُس کے بادشاہ سے کِیا اور جِبعو ن کے باشِندوں نے بنی اِسرائیل سے صُلح کر لی اور اُن کے درمِیان رہنے لگے ہیں۔
  • تو وہ سب بُہت ہی ڈرے کیونکہ جِبعو ن ایک بڑا شہر بلکہ بادشاہی شہروں میں سے ایک کی مانِند اور عی سے بڑا تھا اور اُس کے سب مَرد بڑے بہادُر تھے۔
  • اِس لِئے یروشلِیم کے بادشاہ ادُونی صدق نے حبرو ن کے بادشاہ ہُوہا م اور یرمو ت کے بادشاہ پِیرام اور لکِیس کے بادشاہ یافیع اور عجلُو ن کے بادشاہ دبِیر کو یُوں کہلا بھیجا کہ۔
  • میرے پاس آؤ اور میری کُمک کرو اور چلو ہم جِبعو ن کو ماریں کیونکہ اُس نے یشُوع اور بنی اِسرائیل سے صُلح کر لی ہے۔
  • اِس لِئے امورِیوں کے پانچ بادشاہ یعنی یروشلِیم کابادشاہ اور حبرو ن کا بادشاہ اور یرمو ت کا بادشاہ اور لکِیس کا بادشاہ اور عجلُو ن کا بادشاہ اِکٹّھے ہُوئے اور اُنہوں نے اپنی سب فَوجوں کے ساتھ چڑھائی کی اور جِبعو ن کے مُقابِل ڈیرے ڈال کر اُس سے جنگ شرُوع کی۔
  • تب جِبعو ن کے لوگوں نے یشُو ع کو جو جِلجا ل میں خَیمہ زن تھا کہلا بھیجا کہ اپنے خادِموں کی طرف سے اپنا ہاتھ مت کھینچ ۔ جلد ہمارے پاس پُہنچ کر ہم کو بچا اور ہماری مدد کر اِس لِئے کہ سب اموری بادشاہ جو کوہِستانی مُلک میں رہتے ہیں ہمارے خِلاف اِکٹّھے ہُوئے ہیں۔
  • تب یشُو ع سب جنگی مَردوں اور سب زبردست سُورماؤں کو ہمراہ لے کر جِلجا ل سے چل پڑا۔
  • اور خُداوند نے یشُوع سے کہا اُن سے نہ ڈر ۔ اِس لِئے کہ مَیں نے اُن کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا ہے ۔ اُن میں سے ایک مَرد بھی تیرے سامنے کھڑا نہ رہ سکے گا۔
  • پس یشُوع راتوں رات جِلجا ل سے چل کر ناگہاں اُن پر آ پڑا۔
  • اور خُداوند نے اُن کو بنی اِسرائیل کے سامنے شِکست دی اور اُس نے اُن کو جِبعو ن میں بڑی خُون ریزی کے ساتھ قتل کِیا اور بَیت حَورُو ن کی چڑھائی کے راستہ پر اُن کو رگیدا اور عزیقا ہ اور مقّیدہ تک اُن کو مارتا گیا۔
  • اور جب وہ اِسرائیلِیوں کے سامنے سے بھاگے اور بَیت حَورُو ن کے اُتار پر تھے تو خُداوند نے عزیقا ہ تک آسمان سے اُن پر بڑے بڑے پتّھر برسائے اور وہ مَر گئے اور جو اولوں سے مَرے وہ اُن سے جِن کو بنی اِسرائیل نے تہِ تَیغ کِیا کہِیں زِیادہ تھے۔
  • اور اُس دِن جب خُداوند نے امورِیوں کو بنی اِسرائیل کے قابُو میں کر دِیا یشُوع نے خُداوند کے حضُور بنی اِسرائیل کے سامنے یہ کہا۔ اَے سُورج! تُو جِبعو ن پر اور اَے چاند! تو وادیِ ایالو ن میں ٹھہرا رہ
  • اور سُورج ٹھہر گیا اور چاند تھمارہا جب تک قَوم نے اپنے دُشمنوں سے اپنا اِنتِقام نہ لے لِیا۔ کیا یہ آشر کی کِتاب میں نہیں لِکھا ہے؟ اور سُورج آسمان کے بِیچوں بِیچ ٹھہرا رہا اور تقرِیباً سارے دِن ڈُوبنے میں جلدی نہ کی۔
  • اور اَیسا دِن نہ کبھی اُس سے پہلے ہُؤا اور نہ اُس کے بعد جِس میں خُداوند نے کِسی آدمی کی بات سُنی ہو کیونکہ خُداوند اِسرائیلیوں کی خاطِر لڑا۔
  • پِھر یشُوع اور اُس کے ساتھ سب اِسرائیلی جِلجا ل کو خَیمہ گاہ میں لَوٹے۔
  • اور وہ پانچوں بادشاہ بھاگ کر مقّیدہ کے غار میں جا چُھپے۔
  • اور یشُوع کو یہ خبر مِلی کہ وہ پانچوں بادشاہ مقّید ہ کے غار میں چُھپے ہُوئے مِلے ہیں۔
  • یشُوع نے حُکم کِیا کہ بڑے بڑے پتّھر اُس غار کے مُنہ پر لُڑھکا دو اور آدمِیوں کو اُس کے پاس اُن کی نِگہبانی کے لِئے بِٹھا دو۔
  • پر تُم نہ رُکو ۔ تُم اپنے دُشمنوں کا پِیچھا کرو اور اُن میں کے جو جو پِچھڑ گئے ہیں اُن کو مار ڈالو ۔ اُن کو مُہلت نہ دو کہ وہ اپنے اپنے شہر میں داخِل ہوں ۔ اِس لِئے کہ خُداوند تُمہارے خُدا نے اُن کو تُمہارے قبضہ میں کر دِیا ہے۔
  • اور جب یشُوع اور بنی اِسرائیل بڑی خُونریزی کے ساتھ اُن کو قتل کر چُکے یہاں تک کہ وہ نیست و نابُود ہو گئے اور وہ جو اُن میں سے باقی بچے فصِیل دار شہروں میں داخِل ہو گئے۔
  • تو سب لوگ مقّیدہ میں یشُوع کے پاس لشکرگاہ کو سلامت لَوٹے اور کِسی نے بنی اِسرائیل میں سے کِسی کے برخِلاف زُبان نہ ہِلائی۔
  • پِھر یشُوع نے حُکم دِیا کہ غار کا مُنہ کھولو اور اُن پانچوں بادشاہوں کو غار سے باہر نِکال کر میرے پاس لاؤ۔
  • اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا اور وہ اُن پانچوں بادشاہوں کو یعنی شاہِ یرو شلِیم اور شاہِ حبرو ن اور شاہِ یرمو ت اور شاہِ لکِیس اور شاہِ عجلُو ن کو غار سے نِکال کر اُس کے پاس لائے۔
  • اور جب وہ اُن کو یشُو ع کے سامنے لائے تو یشُوع نے سب اِسرائیلِیوں کو بُلوایا اور اُن جنگی مَردوں کے سرداروں سے جو اُس کے ساتھ گئے تھے یہ کہا کہ نزدِیک آ کر اپنے اپنے پاؤں اِن بادشاہوں کی گردنوں پر رکھّو ۔ اُنہوں نے نزدِیک آ کر اُن کی گردنوں پر اپنے اپنے پاؤں رکھّے۔
  • اور یشُوع نے اُن سے کہا خَوف نہ کرو اور ہِراساں مت ہو ۔ مضبُوط ہو جاؤ اور حَوصلہ رکھّو اِس لِئے کہ خُداوند تُمہارے سب دُشمنوں سے جِن کا مُقابلہ تُم کرو گے اَیسا ہی کرے گا۔
  • اِس کے بعد یشُوع نے اُن کو مارا اور قتل کِیا اور پانچ درختوں پر اُن کو ٹانگ دِیا ۔ سو وہ شام تک درختوں پر ٹنگے رہے۔
  • اور سُورج ڈُوبتے وقت اُنہوں نے یشُوع کے حُکم سے اُن کو درختوں پر سے اُتار کر اُسی غار میں جِس میں وہ جا چُھپے تھے ڈال دِیا اور غار کے مُنہ پر بڑے بڑے پتّھر دھر دِئے جو آج تک ہیں۔
  • اور اُسی دِن یشُوع نے مقّیدہ کو سر کر کے اُسے تہِ تَیغ کِیا اور اُس کے بادشاہ کو اور اُس کے سب لوگوں کو بِالکُل ہلاک کر ڈالا اور ایک کو بھی باقی نہ چھوڑا اور مقّیدہ کے بادشاہ سے اُس نے وُہی کِیا جو یرِیحُو کے بادشاہ سے کِیا تھا۔
  • پِھر یشُوع اور اُس کے ساتھ سب اِسرائیلی مقّید ہ سے لِبناہ کو گئے اور وہ لِبناہ سے لڑا۔
  • اور خُداوند نے اُس کو بھی اور اُس کے بادشاہ کو بھی بنی اِسرائیل کے ہاتھ میں کر دِیا اور اُس نے اُسے اور اُس کے سب لوگوں کو تہِ تَیغ کِیا اور ایک کو بھی باقی نہ چھوڑا اور وہاں کے بادشاہ سے وَیسا ہی کِیا جو یرِیحُو کے بادشاہ سے کِیا تھا۔
  • پِھر لِبناہ سے یشُوع اور اُس کے ساتھ سب اِسرائیلی لکِیس کو گئے اور اُس کے مُقابِل ڈیرے ڈال لِئے اور وہ اُس سے لڑا۔
  • اور خُداوند نے لکِیس کو اِسرا ئیل کے قبضہ میں کر دِیا۔ اُس نے دُوسرے دِن اُس پر فتح پائی اور اُسے تہِ تَیغ کِیا اور سب لوگوں کو جو اُس میں تھے قتل کِیا جِس طرح اُس نے لِبناہ سے کِیا تھا۔
  • اُس وقت جزر کا بادشاہ ہُور م لکِیس کی کُمک کو چڑھ آیا ۔ سو یشُوع نے اُس کو اور اُس کے آدمِیوں کو مارا یہاں تک کہ اُس کا ایک بھی جِیتا نہ چھوڑا۔
  • اور یشُوع اور اُس کے ساتھ سب اِسرائیلی لکِیس سے عجلُو ن کو گئے اور اُس کے مُقابِل ڈیرے ڈال کر اُس سے جنگ شرُوع کی۔
  • اور اُسی دِن اُسے سر کر لِیا اور اُسے تہِ تَیغ کِیا اور اُن سب لوگوں کو جو اُس میں تھے اُس نے اُسی دِن بِالکُل ہلاک کر ڈالا جَیسا اُس نے لکِیس سے کِیا تھا۔
  • پِھر عجلُو ن سے یشُوع اور اُس کے ساتھ سب اِسرائیلی حبرو ن کو گئے اور اُس سے لڑے۔
  • اور اُنہوں نے اُسے سر کرکے اُسے اور اُس کے بادشاہ اور اُس کی سب بستِیوں اور وہاں کے سب لوگوں کو تہِ تَیغ کِیا اور جَیسا اُس نے عجلُو ن سے کِیا تھا ایک کو بھی جِیتا نہ چھوڑا بلکہ اُسے اور وہاں کے سب لوگوں کو بِالکُل ہلاک کر ڈالا۔
  • پِھر یشُوع اور اُس کے ساتھ سب اِسرائیلی دبِیر کو لَوٹے اور اُس سے لڑے۔
  • اور اُس نے اُسے اور اُس کے بادشاہ اور اُس کی سب بستِیوں کو فتح کر لِیا اور اُنہوں نے اُن کو تہِ تَیغ کِیا اور سب لوگوں کو جو اُس میں تھے بِالکُل ہلاک کر دِیا ۔ اُس نے ایک کو بھی باقی نہ چھوڑا جَیسا اُس نے حبرو ن اور اُس کے بادشاہ سے کِیا تھا وَیسا ہی دبِیر اور اُس کے بادشاہ سے کِیا ۔ اَیسا ہی اُس نے لِبناہ اور اُس کے بادشاہ سے بھی کِیا تھا۔
  • سو یشُوع نے سارے مُلک کو یعنی کوہستانی مُلک اور جنُوبی قطعہ اور نشیب کی زمِین اور ڈھلانوں اور وہاں کے سب بادشاہوں کو مارا ۔ اُس نے ایک کو بھی جِیتا نہ چھوڑا بلکہ وہاں کے ہر مُتنِفّس کو جَیسا خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا نے حُکم کِیا تھا بِالکُل ہلاک کر ڈالا۔
  • اور یشُوع نے اُن کو قادِس برنِیع سے لے کر غزّہ تک اور جشن کے سارے مُلک کے لوگوں کو جِبعو ن تک مارا۔
  • اور یشُوع نے اُن سب بادشاہوں پر اور اُن کے مُلک پر ایک ہی وقت میں تسلُّط حاصِل کِیا اِس لِئے کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا اِسرا ئیل کی خاطِر لڑا۔
  • پِھر یشُوع اور سب اِسرائیلی اُس کے ساتھ جِلجا ل کو خَیمہ گاہ میں لَوٹے۔
  • جب حصُور کے بادشاہ یابِین نے یہ سُنا تو اُس نے مدون کے بادشاہ یُوباب اورسِمرو ن کے بادشاہ اور اکشا ف کے بادشاہ کو۔
  • اور اُن بادشاہوں کو جو شِمال کی طرف کوہِستانی مُلک اور کِنّرت کے جنُوب کے مَیدان اور نشیب کی زمِین اورمغرِب کی طرف دور کی مُرتفع زمِین میں رہتے تھے۔
  • اور مشرِق اور مغرِب کے کنعانِیوں اور امورِیوں اورحتِّیوں اور فرِزّیوں اور کوہِستانی مُلک کے یبُوسیوں اور حوِیّوں کو جو حرمُو ن کے نِیچے مِصفاہ کے مُلک میں رہتے تھے بُلوا بھیجا۔
  • تب وہ اور اُن کے ساتھ اُن کے لشکر یعنی ایک انبوہِ کثِیرجو تعداد میں سمُندر کے کنارے کی ریت کی مانِند تھا بُہت سے گھوڑوں اور رتھوں کو ساتھ لے کر نِکلے۔
  • اور یہ سب بادشاہ مِل کر آئے اور اُنہوں نے میرُو م کی جِھیل پر اِکٹھّے ڈیرے ڈالے تاکہ اِسرائیلِیوں سے لڑیں۔
  • تب خُداوند نے یشُوع سے کہا کہ اُن سے نہ ڈر کیونکہ کل اِس وقت مَیں اُن سب کو اِسرائیلیوں کے سامنے مار کرڈال دُوں گا ۔ تُو اُن کے گھوڑوں کی کُونچیں کاٹ ڈالنااور اُن کے رتھ آگ سے جلا دینا۔
  • چُنانچہ یشُوع اور سب جنگی مَرد اُس کے ساتھ میرُو م کی جِھیل پر ناگہان اُن کے مُقابلہ کو آئے اور اُن پر ٹُوٹ پڑے۔
  • اور خُداوند نے اُن کو اِسرائیلیوں کے قبضہ میں کردِیا سو اُنہوں نے اُن کو مارا اور بڑے صَیدا اور مِسر فات المائِم اور مشرِق میں مِصفاہ کی وادی تک اُن کو رگیدا اور قتل کِیا یہاں تک کہ اُن میں سے ایک بھی باقی نہ چھوڑا۔
  • اور یشُوع نے خُداوند کے حُکم کے مُوافِق اُن سے کِیاکہ اُن کے گھوڑوں کی کُونچیں کاٹ ڈالِیں اور اُن کے رتھ آگ سے جلا دِئے۔
  • پِھر یشُوع اُسی وقت لَوٹا اور اُس نے حصُور کو سرکر کے اُس کے بادشاہ کو تلوار سے مارا کیونکہ اگلے وقت میں حصُور اُن سب سلطنتوں کا سردار تھا۔
  • اور اُنہوں نے اُن سب لوگوں کو جو وہاں تھے تہِ تیغ کر کے اُن کو بِالکُل ہلاک کر دِیا ۔ وہاں کوئی مُتنِفّس باقی نہ رہا ۔ پِھر اُس نے حصُور کو آگ سے جلا دِیا۔
  • اور یشُو ع نے اُن بادشاہوں کے سب شہروں کو اور اُن شہروں کے سب بادشاہوں کو لے کر اور اُن کو تہِ تیغ کر کے بِالکُل ہلاک کر دِیا جَیسا خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے حُکم کِیا تھا۔
  • لیکن جو شہر اپنے ٹِیلوں پر بنے ہُوئے تھے اُن میں سے کِسی کو اِسرائیلیوں نے نہیں جلایا سِوا حصُور کے جِسے یشُوع نے پُھونک دِیا تھا۔
  • اور اُن شہروں کے تمام مالِ غنِیمت اور چَوپایوں کوبنی اِسرائیل نے اپنے واسطے لُوٹ میں لے لِیا لیکن ہرایک آدمی کو تلوار کی دھار سے قتل کِیا یہاں تک کہ اُن کونابُود کر دِیا اور ایک مُتنِفّس کو بھی باقی نہ چھوڑا۔
  • جَیسا خُداوند نے اپنے بندہ مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھاوَیسا ہی مُوسیٰ نے یشُوع کو حُکم دِیا اور یشُوع نے وَیسا ہی کِیا اور جو جو حُکم خُداوند نے مُوسیٰ کو دِیا تھا اُن میں سے کِسی کو اُس نے بغَیر پُورا کِئے نہ چھوڑا۔
  • سو یشُوع نے اُس سارے مُلک کو یعنی کوہِستانی مُلک اور سارے جنُوبی قطعہ اور جشن کے سارے مُلک اور نشیب کی زمِین اور مَیدان اور اِسرائیلیوں کے کوہِستانی مُلک اور اُسی کے نشیب کی زمِین۔
  • کوہِ خلق سے لے کر جو سِعِیر کی طرف جاتا ہے بعل جدتک جو وادیِ لُبنا ن میں کوہِ حرمو ن کے نِیچے ہے سب کو لے لِیا اور اُن کے سب بادشاہوں پر فتح حاصِل کر کے اُس نے اُن کو مارا اور قتل کِیا۔
  • اور یشُوع مُدّت تک اُن سب بادشاہوں سے لڑتا رہا۔
  • سِوا حویّوں کے جو جِبعون کے باشِندے تھے اَور کِسی شہر نے بنی اِسرائیل سے صُلح نہیں کی بلکہ سب کو اُنہوں نے لڑ کر فتح کِیا۔
  • کیونکہ یہ خُداوند ہی کی طرف سے تھا کہ وہ اُن کے دِلوں کو اَیسا سخت کر دے کہ وہ جنگ میں اِسرا ئیل کا مُقابلہ کریں تاکہ وہ اُن کو بِالکُل ہلاک کر ڈالے اور اُن پرکُچھ مِہربانی نہ ہو بلکہ وہ اُن کو نیست ونابُود کردے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا۔
  • پِھر اُس وقت یشُوع نے آکر عناقِیم کو کوہِستانی مُلک یعنی حبرُو ن اور دبِیر اور عناب سے بلکہ یہُوداہ کے سارے کوہِستانی مُلک اور اِسرا ئیل کے سارے کوہِستانی مُلک سے کاٹ ڈالا ۔یشُوع نے اُن کو اُن کے شہروں سمیت بِالکُل ہلاک کر دِیا۔
  • سو عناقِیم میں سے کوئی بنی اِسرائیل کے مُلک میں باقی نہ رہا ۔ فقط غزّہ اور جات اور اشدُود میں تھوڑے سے باقی رہے۔
  • پس جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تھا اُس کے مُطابِق یشُوع نے سارے مُلک کو لے لِیا اور یشُوع نے اُسے اِسرائیلیوں کو اُن کے قبِیلوں کی تقسِیم کے مُوافِق مِیراث کے طَورپر دے دِیا اور مُلک کو جنگ سے فراغت مِلی۔
  • اُس مُلک کے وہ بادشاہ جِن کو بنی اِسرائیل نے قتل کر کے اُن کے مُلک پر یَردن کے اُس پار مشرِق کی طرف ارنو ن کی وادی سے لے کر کوہِ حرمُو ن تک اور تمام مشرِقی مَیدان پر قبضہ کر لِیا یہ ہیں۔
  • اموریوں کا بادشاہ سِیحو ن جو حسبو ن میں رہتا تھا اور عرو عیر سے لے کر جو وادیِ ارنو ن کے کنارے ہے اور اُس وادی کے بِیچ کے شہر سے وادیِ یبّوق تک جو بنی عَمُّون کی سرحد ہے آدھے جِلعاد پر۔
  • اور مَیدان سے بحرِ کِنّر ت تک جو مشرِق کی طرف ہے بلکہ مشرِق ہی کی طرف بَیت یسیموت سے ہو کر مَیدان کے دریا تک جو دریایِ شورہے اور جنُوب میں پِسگہ کے دامن کے نِیچے نِیچے حُکومت کرتا تھا۔
  • اور بسن کے بادشاہ عوج کی سرحد جو رفائِیم کی بقِیّہ نسل سے تھا اور عستارا ت اور ادرعی میں رہتا تھا۔
  • اور وہ کوہِ حرمو ن اور سلکہ اور سارے بسن میں جسُوریوں اور معکاتیوں کی سرحد تک اور آدھے جِلعاد میں جو حسبو ن کے بادشاہ سِیحو ن کی سرحد تھی حُکومت کرتا تھا۔
  • اُن کو خُداوند کے بندہ مُوسیٰ اور بنی اِسرائیل نے مارا اور خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے بنی رُوبِن اور بنی جد اور منسّی کے آدھے قبِیلہ کو اُن کا مُلک مِیراث کے طَور پر دے دِیا۔
  • اور یَردن کے اِس پار مغرِب کی طرف بعل جد سے جو وادیِ لُبنان میں ہے کوہِ خلق تک جو سِعِیر کو نِکل گیا ہے جِن بادشاہوں کو یشُوع اور بنی اِسرائیل نے مارا اور جِن کے مُلک کو یشُوع نے اِسرائیلیوں کے قبِیلوں کو اُن کی تقسِیم کے مُطابِق مِیراث کے طَور پر دے دِیا وہ یہ ہیں۔
  • کوہِستانی مُلک اور نشیب کی زمِین اور مَیدان اور ڈھلانوں میں اور بیابان اور جنُوبی قطعہ میں حِتّی اور اموری اور کنعانی اور فرزّی اور حوّی اور یبوسی قَوموں میں سے۔
  • ایک یرِیحُو کا بادشاہ ایک عی کا بادشاہ جو بَیت ایل کے نزدِیک واقِع ہے۔
  • ایک یروشلِیم کا بادشاہ ۔ ایک حبرُو ن کا بادشاہ۔
  • ایک یرمو ت کا بادشاہ ایک لکِیس کا بادشاہ۔
  • ایک عجلُو ن کا بادشاہ ۔ ایک جزر کا بادشاہ۔
  • ایک دبِیر کا بادشاہ ۔ ایک جدر کا بادشاہ۔
  • ایک حُرمہ کا بادشاہ ۔ ایک عراد کا بادشاہ۔
  • ایک لِبناہ کا بادشاہ۔ ایک عدُلاّم کا بادشاہ۔
  • ایک مقّیدہ کا بادشاہ ۔ ایک بَیت ایل کا بادشاہ۔
  • ایک تفُوح کا بادشاہ ۔ ایک حفر کا بادشاہ۔
  • ایک افِیق کا بادشاہ ۔ ایک لشرو ن کا بادشاہ۔
  • ایک مدو ن کا بادشاہ ۔ ایک حصُور کا بادشاہ۔
  • ایک سِمرون مرون کا بادشاہ ۔ ایک اِکشا ف کا بادشاہ۔
  • ایک تعنک کا بادشاہ ۔ ایک مجِدّو کا بادشاہ۔
  • ایک قادِ س کا بادشاہ ۔ ایک کرمِل کے یقنِعام کا بادشاہ۔
  • ایک دور کی مُرتفع زمِین کے دور کا بادشاہ ۔ ایک گوئِیم کا بادشاہ جو جِلجا ل میں تھا۔
  • ایک تِرضہ کا بادشاہ ۔یہ سب اِکتِیس بادشاہ تھے۔
  • اور یشُوع بُڈّھا اور عُمر رسِیدہ ہُؤا اور خُداوند نے اُس سے کہا کہ تُو بُڈّھا اور عُمر رسِیدہ ہے اور قبضہ کرنے کو ابھی بُہت سا مُلک باقی ہے۔
  • اور وہ مُلک جو باقی ہے سو یہ ہے فلِستیوں کی سب اِقلیم اور سب جسُوری۔
  • سیحور سے جو مِصر کے سامنے ہے شِمال کی طرف عقروُ ن کی حد تک جو کنعانیوں کا گِنا جاتا ہے ۔ فلِستیوں کے پانچ سردار یعنی غزی اور اشدُودی اور اسقلونی اور جاتی اور عقرُونی اور عوّیم بھی۔
  • جو جنُوب کی طرف ہیں اور کنعانیوں کا سارا مُلک اور مغارہ جو صیدانیوں کا ہے ۔ افیق یعنی اموریوں کی سرحد تک۔
  • اور جبلیوں کا مُلک اور مشرِق کی طرف سے بعل جد سے جو کوہِ حرمو ن کے نِیچے ہے حمات کے مدخل تک سارا لُبنا ن۔
  • پِھر لُبنا ن سے مِسرفا ت المائِم تک کوہِستانی مُلک کے سب باشِندے یعنی سب صَیدانی ۔ اُن کو مَیں بنی اِسرائیل کے سامنے سے نِکال ڈالُوں گا ۔ تُو فقط جَیسا مَیں نے تُجھے حُکم دِیا ہے مِیراث کے طَور پر اُسے اِسرائیلیوں کو تقسِیم کر دے۔
  • سو تُو اِس مُلک کو اُن نَو قبِیلوں اور منسّی کے آدھے قبِیلہ کو مِیراث کے طَور پر بانٹ دے۔
  • منسّی کے ساتھ بنی رُوبِن اور بنی جدنے اپنی اپنی مِیراث پا لی تھی جِسے مُوسیٰ نے یَردن کے اُس پار مشرِق کی طرف اُن کو دِیا تھا کیونکہ خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے اُسے اُن ہی کو دِیا تھا یعنی۔
  • عرو عیرسے جو وادیِ ارنو ن کے کنارے واقِع ہے شرُوع کر کے وہ شہر جو وادی کے بِیچ میں ہے اور مِیدبا کا سارا مَیدان دِیبو ن تک۔
  • اور اموریوں کے بادشاہ سِیحو ن کے سب شہر جو حسبو ن میں سلطنت کرتا تھا بنی عمُّون کی سرحد تک۔
  • اور جِلعاد اور جسُوریوں اور معکاتیوں کی نواحی اور سارا کوہِ حرمو ن اور سارا بسن سلکہ تک۔
  • اور عوج جو رفائِیم کی بقِیّہ نسل سے تھا اور عستارا ت اور ادر عی میں حُکمران تھا اُس کا سارا عِلاقہ جو بسن میں تھا کیونکہ مُوسیٰ نے اُن کو مار کر خارِج کر دِیا تھا۔
  • تَو بھی بنی اِسرائیل نے جسُوریوں اور معکاتیوں کو نہیں نِکالا چُنانچہ جسُوری اور معکاتی آج تک اِسرائیلیوں کے درمِیان بسے ہُوئے ہیں۔
  • فقط لاوی کے قبِیلہ کو اُس نے کوئی مِیراث نہیں دی کیونکہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی آتشِین قُربانیاں اُس کی مِیراث ہیں جَیسا اُس نے اُس سے کہا تھا۔
  • اور مُوسیٰ نے بنی رُوبِن کے قبِیلہ کو اُن کے گھرانوں کے مُطابِق مِیراث دی۔
  • اور اُن کی سرحد یہ تھی یعنی عرو عیر سے جو وادیِ ارنو ن کے کنارے واقِع ہے اور وہ شہر جو وادی کے بِیچ میں ہے اور مِید با کے پاس کا سارا مَیدان۔
  • حسبو ن اور اُس کے سب شہر جو مَیدان میں ہیں ۔ دِیبو ن اور بامات بعل اور بَیت بعل معون۔
  • اور یہصا ہ اور قدیما ت اور مفعت۔
  • اور قریتا ئِم اور سِبماہ اور ضرۃ السحرجو وادی کے کوہ میں ہے۔
  • اور بَیت فغو ر اور پِسگہ کے دامن کی زمِین اور بَیت یسیمو ت۔
  • اور مَیدان کے سب شہر اور اموریوں کے بادشاہ سِیحو ن کا سارا مُلک جو حسبو ن میں سلطنت کرتا تھا جِسے مُوسیٰ نے مِدیان کے رئِیسوں اوی اور رقم اور صُور اور حُور اور رِبع سِیحو ن کے رئِیسوں سمیت جو اُس مُلک میں بستے تھے قتل کِیا تھا۔
  • اور بعور کے بیٹے بلعا م کو بھی جو نجُومی تھا بنی اِسرائیل نے تلوار سے قتل کرکے اُن کے مقتُولوں کے ساتھ مِلا دِیا تھا۔
  • اور یَردن اور اُس کی نواحی بنی رُوبِن کی سرحد تھی ۔ یہی شہر اور اُن کے گاؤں بنی رُوبِن کے گھرانوں کے مُطابِق اُن کی مِیراث ٹھہرے۔
  • اور مُوسیٰ نے جد کے قبِیلہ یعنی بنی جد کو اُن کے گھرانوں کے مُطابِق مِیراث دی۔
  • اور اُن کی سرحد یہ تھی ۔ یعزیر اور جِلعاد کے سب شہر اور بنی عمُّون کا آدھا مُلک عرو عیر تک جو ربّہ کے سامنے ہے۔
  • اور حسبو ن سے رامت المصفاہ اور بطُو نیم تک اور محنایِم سے دبِیر کی سرحد تک۔
  • اور وادی میں بَیت ہار م اور بَیت نِمر ہ اور سُکّا ت اور صفون یعنی حسبو ن کے بادشاہ سِیحو ن کی اقلِیم کا باقی حِصّہ اور یَردن کے اُس پار مشرِق کی طرف کِنّر ت کی جِھیل کے اُس سِرے تک یَردن اور اُس کی ساری نواحی۔
  • یہی شہر اور اِن کے گاؤں بنی جد کے گھرانوں کے مُطابِق اُن کی مِیراث ٹھہرے۔
  • اور مُوسیٰ نے منسّی کے آدھے قبِیلہ کو بھی مِیراث دی ۔ یہ بنی منسّی کے گھرانوں کے مُطابِق اُن کے آدھے قبِیلہ کے لِئے تھی۔
  • اور اُن کی سرحد یہ تھی ۔ محنایِم سے لے کر سارا بسن اور بسن کے بادشاہ عوج کی تمام اقلِیم اور یائِیر کے سب قصبے جو بسن میں ہیں وہ ساٹھ شہر ہیں۔
  • اور آدھا جِلعا د اور عستارا ت اور ادر عی جو بسن کے بادشاہ عوج کے شہر تھے یہ منسّی کے بیٹے مکِیر کی اَولاد کو مِلے یعنی مکِیر کی اَولاد کے آدھے آدمِیوں کو اُن کے گھرانوں کے مُطابِق یہ مِلے۔
  • یِہی وہ حِصّے ہیں جِن کو مُوسیٰ نے یرِیحُو کے پاس موآ ب کے مَیدانوں میں یَردن کے اُس پار مشرِق کی طرف مِیراث کے طَور پر تقسِیم کِیا۔
  • لیکن لاوی کے قبِیلہ کو مُوسیٰ نے کوئی مِیراث نہیں دی کیونکہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا اُن کی مِیراث ہے جَیسا اُس نے اُن سے خُود کہا۔
  • اور وہ حِصّے جِن کو کنعان کے مُلک میں بنی اِسرائیل نے مِیراث کے طَور پر پایا اور جِن کو الیِعزر کاہِن اور نُون کے بیٹے یشُوع اور بنی اِسرائیل کے قبِیلوں کے آبائی خاندانوں کے سرداروں نے اُن کو تقسِیم کِیا یہ ہیں۔
  • اُن کی مِیراث قُرعہ سے دی گئی جَیسا خُداوند نے ساڑھے نَو قبِیلوں کے حق میں مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا۔
  • کیونکہ مُوسیٰ نے یَردن کے اُس پار ڈھائی قبِیلوں کی مِیراث اُن کودے دی تھی پر اُس نے لاویوں کو اُن کے درمِیان کُچھ مِیراث نہیں دی۔
  • کیونکہ بنی یُوسف کے دو قبِیلے تھے منسّی اور افرا ئیم ۔ سو لاویوں کو اُس مُلک میں کُچھ حِصّہ نہ مِلا سِوا شہروں کے جو اُن کے رہنے کے لِئے تھے اور اُن کی نواحی کے جو اُن کے چَوپایوں اور مال کے لِئے تھی۔
  • جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی بنی اِسرائیل نے کِیا اور مُلک کو بانٹ لِیا۔
  • تب بنی یہُوداہ جِلجا ل میں یشُوع کے پاس آئے اور قنِزی یُفنّہ کے بیٹے کالِب نے اُس سے کہا تُجھے معلُوم ہے کہ خُداوند نے مَردِ خُدا مُوسیٰ سے میری اور تیری بابت قادِس برنِیع میں کیا کہا تھا۔
  • جب خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے قادِس برنِیع سے مُجھ کو اِس مُلک کا حال دریافت کرنے کو بھیجا اُس وقت مَیں چالِیس برس کا تھا اور مَیں نے اُس کو وُہی خبر لا کر دی جو میرے دِل میں تھی۔
  • تَو بھی میرے بھائیوں نے جو میرے ساتھ گئے تھے لوگوں کے دِلوں کو پِگھلا دِیا لیکن مَیں نے خُداوند اپنے خُدا کی پُوری پَیروی کی۔
  • تب مُوسیٰ نے اُس دِن قَسم کھا کر کہا کہ جِس زمِین پر تیرا قدم پڑا ہے وہ ہمیشہ کے لِئے تیری اور تیرے بیٹوں کی مِیراث ٹھہرے گی کیونکہ تُو نے خُداوند میرے خُدا کی پُوری پَیروی کی ہے۔
  • اور اب دیکھ جب سے خُداوند نے یہ بات مُوسیٰ سے کہی تب سے اِن پَینتالِیس برسوں تک جِن میں بنی اِسرائیل بیابان میں آوارہ پِھرتے رہے خُداوند نے مُجھے اپنے قَول کے مُطابِق جِیتا رکھّا اور اب دیکھ مَیں آج کے دِن پچاسی برس کا ہُوں۔
  • اور آج کے دِن بھی مَیں وَیسا ہی ہُوں جَیسا اُس دِن تھا جب مُوسیٰ نے مُجھے بھیجا تھا اور جنگ کے لِئے اور باہر جانے اور لَوٹنے کے لِئے جَیسی قُوّت مُجھ میں اُس وقت تھی وَیسی ہی اب بھی ہے۔
  • سو یہ پہاڑی جِس کا ذِکر خُداوند نے اُس روز کِیا تھا مُجھ کو دے دے کیونکہ تُونے اُس دِن سُن لِیا تھا کہ عناقِیم وہاں بستے ہیں اور وہاں کے شہر بڑے اور فصِیل دار ہیں ۔ یہ مُمکِن ہے کہ خُداوند میرے ساتھ ہو اور مَیں اُن کو خُداوند کے قَول کے مُطابِق نِکال دُوں۔
  • تب یشُوع نے یُفنّہ کے بیٹے کالِب کو دُعا دی اور اُس کو حبرُو ن مِیراث کے طَور پر دے دِیا۔
  • سو حبرُو ن اُس وقت سے آج تک قنِزی یُفنّہ کے بیٹے کالِب کی مِیراث ہے اِس لِئے کہ اُس نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی پُوری پَیروی کی۔
  • اور اگلے وقت میں حبرُو ن کا نام قریت اربع تھا اور وہ اربع عناقِیم میں سب سے بڑا آدمی تھا اور اُس مُلک کو جنگ سے فراغت مِلی۔
  • اور بنی یہُوداہ کے قبِیلہ کا حِصّہ اُن کے گھرانوں کے مُطابِق قُرعہ ڈال کر ادُوم کی سرحد تک اور جنُوب میں دشتِ صِین تک جو جنُوب کے اِنتہائی حِصّہ میں واقِع ہے ٹھہرا۔
  • اور اُن کی جنُوبی حد دریایِ شور کے اِنتہائی حِصّہ کی اُس کھاڑی سے جِس کا رُخ جنُوب کی طرف ہے شرُوع ہُوئی۔
  • اور وہ عقر بّیِم کی چڑھائی کی جنُوبی سمت سے نِکل صِین ہوتی ہُوئی قادِس برنِیع کے جنُوب کو گئی ۔ پِھر حصرو ن کے پاس سے ادار کو جا کر قرقع کو مُڑی۔
  • اور وہاں سے عضمُو ن ہوتی ہُوئی مِصر کے نالے کو جا نِکلی اور اُس حد کا خاتِمہ سمُندر پر ہُؤا ۔ یِہی تُمہاری جنُوبی سرحد ہو گی۔
  • اور مشرِقی سرحدیَردن کے دہانہ تک دریایِ شور ہی ٹھہرا اور اُس کی شِمالی حد اُس دریا کی اُس کھاڑی سے جو یَردن کے دہانہ پر ہے شرُوع ہُوئی۔
  • اور یہ حد بَیت حجلہ کو جا کر اور بَیت العرا بہ کے شِمال سے گُذر کر رُوبِن کے بیٹے بوہن کے پتّھر کو پُہنچی۔
  • پِھر وہاں سے وہ حد عکُور کی وادی ہوتی ہُوئی دبِیر کو گئی اور وہاں سے شِمال کی سمت چل کر جِلجا ل کے سامنے سے جو اُدمیّم کی چڑھائی کے مُقابِل ہے جا نِکلی ۔ یہ چڑھائی ندی کے جنُوب میں ہے ۔ پِھر وہ حد عین شمس کے چشموں کے پاس ہو کر عین راجِل پُہنچی۔
  • پِھر وُہی حد ہِنُّوم کے بیٹے کی وادی میں سے ہو کر یبوسیوں کی بستی کے جنُوب کو گئی ۔ یروشلِیم وُہی ہے اور وہاں سے اُس پہاڑ کی چوٹی کو جا نِکلی جو وادیِ ہِنُّوم کے مُقابِل مغرِب کی طرف اور رفائِیم کی وادی کے شِمالی اِنتہائی حِصّہ میں واقِع ہے۔
  • پھِر وُہی حد پہاڑ کی چوٹی سے آبِ نفتو ح کے چشمہ کو گئی اور وہاں سے کوہِ عفرو ن کے شہروں کے پاس جا نِکلی اور اُدھر سے بعلہ تک جو قریت یعرِیم ہے پُہنچی۔
  • اور بعلہ سے ہو کر مغرِب کی سِمت کوہِ شعیر کو پِھری اور کوہِ یعرِیم کے جو کسلُو ن بھی کہلاتا ہے شِمالی دامن کے پاس سے گُذر کر بَیت شمس کی طرف اُترتی ہُوئی تِمنہ کو گئی۔
  • اور وہاں سے وہ حد عقروُ ن کے شِمال کو جا نِکلی ۔ پِھر وہ سِکرُو ن سے ہو کر کوہِ بعلہ کے پاس سے گُذرتی ہُوئی یبنی ایل پر جا نِکلی اور اِس حد کا خاتِمہ سمُندر پر ہُؤا۔
  • اور مغرِبی سرحدبڑا سمُندر اور اُس کا ساحِل تھا ۔ بنی یہُوداہ کی چاروں طرف کی حد اُن کے گھرانوں کے مُطابِق یِہی ہے۔
  • اور یشُوع نے اُس حُکم کے مُطابِق جو خُداوند نے اُسے دِیا تھا یُفنّہ کے بیٹے کالِب کو بنی یہُوداہ کے درمِیان عناق کے باپ اربع کا شہر قریت اربع جو حبرُو ن ہے حِصّہ دِیا۔
  • سو کالِب نے وہاں سے عنا ق کے تِینوں بیٹوں یعنی سیسی اور اخِیما ن اور تلمی کو جو بنی عناق ہیں نِکال دِیا۔
  • اور وہ وہاں سے دبِیر کے باشِندوں پر چڑھ گیا ۔ دبِیر کا قدِیمی نام قریت سِفر تھا۔
  • اور کالِب نے کہا جو کوئی قریت سِفر کو مار کراُس کو سر کر لے اُسے مَیں اپنی بیٹی عکسہ بیاہ دُوں گا۔
  • تب کالِب کے بھائی قنز کے بیٹے غتنی ایل نے اُس کو سر کر لِیا ۔ سو اُس نے اپنی بیٹی عکسہ اُسے بیاہ دی۔
  • جب وہ اُس کے پاس آئی تو اُس نے اُس آدمی کو اُبھارا کہ وہ اُس کے باپ سے ایک کھیت مانگے۔ سو وہ اپنے گدھے پر سے اُتر پڑی ۔ تب کالِب نے اُس سے کہا تُو کیا چاہتی ہے؟۔
  • اُس نے کہا مُجھے برکت دے کیونکہ تُو نے جنُوب کے مُلک میں کُچھ زمِین مُجھے عِنایت کی ہے ۔ سو مُجھے پانی کے چشمے بھی دے ۔ تب اُس نے اُسے اُوپر کے چشمے اور نِیچے کے چشمے عِنایت کِئے۔
  • بنی یہُوداہ کے قبِیلہ کی مِیراث اُن کے گھرانوں کے مُطابِق یہ ہے۔
  • اور ادُو م کی سرحد کی طرف جنُوب میں بنی یہُوداہ کے اِنتہائی شہر یہ ہیں۔قبضی ایل اور عیدر اور یجُور۔
  • اور قینہ اور دَیمو نہ اور عدعد ہ۔
  • اور قادِ س اور حصُور اور اتنان۔
  • زِیف اور تلم اور بعلو ت۔
  • اور حصُور اور حدتہ اور قریت حصرو ن جو حصُور ہے۔
  • اور امام اور سمع اور مولادہ۔
  • اور حصار جدّہ اور حِشمو ن اور بَیت فلط۔
  • اور حصرسوعا ل اوربیرسِبع اور بزیو تیاہ۔
  • بعلہ اور عِیِّیم اور عضم۔
  • اور اِلتولد اور کسِیل اور حُرمہ۔
  • اور صِقلاج اور مدمنّہ اور سنسنّا ہ۔
  • اور لباؤت اور سِلحِیم اور عَین اور رِمّون ۔ یہ سب اُنتِیس شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔
  • اور نشیب کی زمِین میں اِستا ل اور صُرعاہ اور اسناہ۔
  • اور زنُو ح اور عین جنِیّم ۔ تفُّو ح اور عَینا م۔
  • یرموت اور عدُلاّم ۔ شوکہ اور عزِیقہ۔
  • اور شعریم اور عدِیتیم اور جدِیر ہ اور جدیرتِیم ۔ یہ چَودہ شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔
  • ضِنان اور حداشہ اور مِجد ل جد۔
  • اور دِلعا ن اور مِصفا ہ اور یقتی ایل۔
  • لکِیس اور بُصقت اور عجلُو ن۔
  • اور کبُّون اور لحما م اور کِتلِیس۔
  • اور جدِیرو ت اور بَیت د جون اور نعمہ اور مقّیدہ ۔ یہ سولہ شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔
  • لِبناہ اور عتر اور عسن۔
  • اور یِفتا ح اور اسنہ اور نصِیب۔
  • اور قعِیلہ اور اکزِیب اور مریسہ ۔ یہ نَو شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔
  • عقرُو ن اور اُس کے قصبے اور گاؤں۔
  • عقرُو ن سے سمُندر تک اشدُود کے پاس کے سب شہر اور اُن کے گاؤں۔
  • اشدُود اپنے شہروں اور گاؤں سمیت اور غَزّہ اپنے شہروں اور گاؤں سمیت مِصر کی ندی اور بڑے سمُندر اور اُس کے ساحِل تک۔
  • اور کوہِستانی مُلک میں سمِیر اور یتِیر اور شو کہ۔
  • اور دنّاہ اور قریت سنّہ جو دبِیر ہے۔
  • اور عناب اور اِستموہ اور عنِیم۔
  • اور جشن اور حولُون اور جِلوہ یہ گیارہ شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔
  • اراب اور دوماہ اور اشعان۔
  • اور ینیِم اور بَیت تفو ح اور افیقہ۔
  • اور حُمطہ اور قریت اربع جو حبرُو ن ہے اور صیعُور ۔ یہ نَو شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔
  • معُون ۔ کرمِل اور زِیف اور یُوطّہ۔
  • اوریزرعیل اور یقدِعا م اور زنُو ح۔
  • قین۔ جِبعہ اور تِمنہ ۔ یہ دس شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔
  • حلحُو ل اور بَیت صُور اور جدُور۔
  • اور معرات اور بَیت عنو ت اور اِلتقو ن ۔ یہ چھ شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔ ٍ
  • قریت بعل جو قریت یعرِ یم ہے اور ر بّہ یہ دو شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔
  • اور بیابان میں بَیت عرابہ اور مِدّین اور سکا کہ۔
  • اور نِبسا ن اور نمک کا شہر اور عین جدی ۔ یہ چھ شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔
  • اور یبوسیوں کو جو یروشلِیم کے باشِندے تھے بنی یہُوداہ نِکال نہ سکے ۔ سو یبوسی بنی یہُوداہ کے ساتھ آج کے دِن تک یروشلِیم میں بسے ہُوئے ہیں۔
  • اور بنی یُوسف کا حِصّہ قُرعہ ڈال کر یرِیحُو کے پاس کے یَردن سے شرُوع ہُؤا یعنی مشرِق کی طرف یرِیحُو کے چشمے بلکہ بیابان پڑا ۔ پِھر اُس کی حد یرِیحُو سے کوہِستانی مُلک ہوتی ہُوئی بَیت ایل کو گئی۔
  • پِھر بَیت ایل سے نِکل کر لُوز کو گئی اور اَرکِیوں کی سرحد کے پاس سے گُذرتی ہُوئی عطارا ت پُہنچی۔
  • اور وہاں سے مغرِب کی طرف یفلِیطِیوں کی سرحد سے ہوتی ہُوئی نِیچے کے بَیت حَورُو ن بلکہ جزر کو نِکل گئی اور اُس کا خاتِمہ سمُندر پر ہُؤا۔
  • پس بنی یُوسف یعنی منسّی اور افرائِیم نے اپنی اپنی مِیراث پر قبضہ کِیا۔
  • اور بنی افرائِیم کی سرحد اُن کے گھرانوں کے مُطابِق یہ تھی ۔ مشرِق کی طرف اُوپر کے بَیت حَورُو ن تک عطارا ت اداراُن کی حد ٹھہری۔
  • اور شِمال کی طرف وہ حد مغرِب کے مکمتاہ ہوتی ہُوئی مشرِق کی طرف تانت سَیلا کو مُڑی اور وہاں سے ینُوحا ہ کے مشرِق کو گئی۔
  • اور ینُوحا ہ سے عطارا ت اور نعراتہ ہوتی ہُوئی یرِیحُو پُہنچی اور پِھر یَرد ن کو جا نِکلی۔
  • اور وہ حد تفُّو ح سے نِکل کر مغرِب کی طرف قاناہ کے نالے کو گئی اور اُس کا خاتِمہ سمُندر پر ہُؤا ۔ بنی افرائِیم کے قبِیلہ کی مِیراث اُن کے گھرانوں کے مُطابِق یِہی ہے۔
  • اور اِس کے ساتھ بنی افرائِیم کے لِئے بنی منسّی کی مِیراث میں بھی شہر الگ کِئے گئے اور اُن سب شہروں کے ساتھ اُن کے گاؤں بھی تھے۔
  • اور اُنہوں نے کنعانیوں کو جو جزر میں رہتے تھے نہ نِکالا بلکہ وہ کنعانی آج کے دِن تک افرائِیمِیوں میں بسے ہُوئے ہیں اور خادِم بن کر بیگار کا کام کرتے ہیں۔
  • اور منسّی کے قبِیلہ کا حِصّہ قُرعہ ڈال کر یہ ٹھہراکیونکہ وہ یُوسف کا پہلوٹھا تھا اور چُونکہ منسّی کا پہلوٹھا بیٹا مکِیر جو جِلعاد کا باپ تھا جنگی مَرد تھا اِس لِئے اُس کو جِلعاد اور بسن مِلے۔
  • سو یہ حِصّہ بنی منسّی کے باقی لوگوں کے لِئے اُن کے گھرانوں کے مُطابِق تھا یعنی بنی اَبِیعزر اور بنی خلق اور بنی اسری ایل اور بنی سِکم اور بنی حِفر اور بنی سمیدع کے لِئے ۔ یُوسف کے بیٹے منسّی کے فرزندِ نرِینہ اپنے اپنے گھرانے کے مُطابِق یِہی تھے۔
  • اور صلافِحاد بِن حِفر بِن جِلعاد بِن مکِیر بِن منسّی کے بیٹے نہیں بلکہ بیٹِیاں تِھیں اور اُس کی بیٹِیوں کے نام یہ ہیں محلاہ اور نُوعاہ اور حجلاہ اور مِلکاہ اور تِرضاہ۔
  • سو وہ الِیعزر کاہِن اور نُون کے بیٹے یشُوع اور سرداروں کے آگے آ کر کہنے لگِیں کہ خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا کہ وہ ہم کو ہمارے بھائِیوں کے درمِیان مِیراث دے چُنانچہ خُداوند کے حُکم کے مُطابِق اُس نے اُن کے باپ کے بھائیوں کے درمِیان اُن کو مِیراث دی۔
  • سو منسّی کو جِلعاد اور بسن کے مُلک کو چھوڑ کر جو یَردن کے اُس پار ہے دس حِصّے اَور مِلے۔
  • کیونکہ منسّی کی بیٹِیوں نے بھی بیٹوں کے ساتھ مِیراث پائی اور منسّی کے باقی بیٹوں کو جِلعاد کا مُلک مِلا۔
  • اور آشر سے لے کر مِکمتا ہ تک جو سِکم کے مُقابِل ہے منسّی کی حد تھی اور وُہی حد دہنے ہاتھ پر عین تفُّو ح کے باشِندوں تک چلی گئی۔
  • یُوں تفُّو ح کی زمِین تو منسّی کی ہُوئی پرتفُّو ح شہر جو منسّی کی سرحد پر تھا بنی افرائِیم کا حِصّہ ٹھہرا۔
  • پِھر وہاں سے وہ حد قاناہ کے نالے کو اُتر کر اُس کے جنُوب کی طرف پُہنچی ۔ یہ شہر جو منسّی کے شہروں کے درمِیان ہیں افرائِیم کے ٹھہرے اور منسّی کی حد اُس نالے کے شِمال کی طرف سے ہو کر سمُندر پر ختم ہُوئی۔
  • سو جنُوب کی طرف افرائِیم کی اور شِمال کی طرف منسّی کی مِیراث پڑی اور اُس کی سرحد سمُندر تھی ۔ یُوں وہ دونوں شِمال کی طرف آشر سے اور مشرِق کی طرف اِشکار سے جا مِلیں۔
  • اور اِشکار اور آشر کی حد میں بَیت شان اور اُس کے قصبے اور اِبلیعا م اور اُس کے قصبے اور اہلِ دور اور اُس کے قصبے اور اہلِ عین د ور اور اُس کے قصبے اور اہلِ تعناک اور اُس کے قصبے اور اہلِ مجِدّو اور اُس کے قصبے بلکہ تِینوں مُرتفع مقامات منسّی کو مِلے۔
  • تَو بھی بنی منسّی اُن شہروں کے رہنے والوں کو نِکال نہ سکے بلکہ اُس مُلک میں کنعانی بسے ہی رہے۔
  • اور جب بنی اِسرائیل زورآور ہو گئے تو اُنہوں نے کنعانیوں سے بیگار کا کام لِیا اور اُن کو بِالکُل نِکال باہر نہ کِیا۔
  • اور بنی یُوسف نے یشُوع سے کہا کہ تُو نے کیوں قُرعہ ڈال کر ہم کو فقط ایک ہی حِصّہ مِیراث کے لِئے دِیا اگرچہ ہم بڑی قَوم ہیں کیونکہ خُداوند نے ہم کو برکت دی ہے؟۔
  • یشُوع نے اُن کو جواب دِیا کہ اگر تُم بڑی قَوم ہو تو جنگل میں جاؤ اور وہاں فرزّیوں اور رفائِیم کے مُلک کو اپنے لِئے کاٹ کر صاف کر لو کیونکہ افرائِیم کا کوہِستانی مُلک تُمہارے لِئے بُہت تنگ ہے۔
  • بنی یُوسف نے کہا کہ یہ کوہِستانی مُلک ہمارے لِئے کافی نہیں ہے اور سب کنعانیوں کے پاس جو نشیب کے مُلک میں رہتے ہیں یعنی وہ جو بَیت شا ن اور اُس کے قصبوں میں اور وہ جو یِزرعیل کی وادی میں رہتے ہیں دونوں کے پاس لوہے کے رتھ ہیں۔
  • یشُوع نے بنی یُوسف یعنی افرائِیم اور منسّی سے کہا کہ تُم بڑی قَوم ہو اور بڑا زور رکھتے ہو ۔ سو تُمہارے لِئے فقط ایک ہی حِصّہ نہ ہو گا۔
  • بلکہ یہ کوہِستانی مُلک بھی تُمہارا ہو گا کیونکہ اگرچہ وہ جنگل ہے تُم اُسے کاٹ کر صاف کر ڈالنا اور اُس کے مخارِج بھی تُمہارے ہی ٹھہریں گے کیونکہ تُم کنعانیوں کو نِکال دو گے اگرچہ اُن کے پاس لوہے کے رتھ ہیں اور وہ زورآور بھی ہیں۔
  • اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت نے سیَلا میں جمع ہو کر خَیمۂِ اِجتماع کو وہاں کھڑا کِیا اور وہ مُلک اُن کے آگے مغلُوب ہو چُکا تھا۔
  • اور بنی اِسرائیل میں سات قبِیلے اَیسے رہ گئے تھے جِن کی مِیراث اُن کو تقسِیم ہونے نہ پائی تھی۔
  • اور یشُوع نے بنی اِسرائیل سے کہا کہ تُم کب تک اُس مُلک پر قبضہ کرنے میں جو خُداوند تُمہارے باپ دادا کے خُدا نے تُم کو دِیا ہے سُستی کرو گے؟۔
  • سو تُم اپنے لِئے ہر قبِیلہ میں سے تِین شخص چُن لو ۔ مَیں اُن کو بھیجُوں گا اور وہ جا کر اُس مُلک میں سَیر کریں گے اور اپنی اپنی مِیراث کے مُوافِق اُس کا حال لِکھ کر میرے پاس آئیں گے۔
  • وہ اُس کے سات حِصّے کریں گے ۔ یہُوداہ اپنی سرحد میں جنُوب کی طرف اور یُوسف کا خاندان اپنی سرحد میں شِمال کی طرف رہے گا۔
  • سو تُم اُس مُلک کے سات حِصّے لِکھ کر میرے پاس یہاں لاؤ تاکہ مَیں خُداوند کے آگے جو ہمارا خُدا ہے تُمہارے لِئے قُرعہ ڈالُوں۔
  • کیونکہ تُمہارے درمِیان لاویوں کا کوئی حِصّہ نہیں اِس لِئے کہ خُداوند کی کہانت اُن کی مِیراث ہے اور جد اور رُوبِن اور منسّی کے آدھے قبِیلہ کو یَردن کے اُس پار مشرِق کی طرف مِیراث مِل چُکی ہے جِسے خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے اُن کو دِیا۔
  • پس وہ مَرد اُٹھ کر روانہ ہُوئے اور یشُوع نے اُن کو جو اُس مُلک کا حال لِکھنے کے لِئے گئے تاکِید کی کہ تُم جا کر اُس مُلک میں سَیر کرو اور اُس کا حال لِکھ کر پِھر میرے پاس آؤ اور مَیں سَیلا میں خُداوند کے آگے تُمہارے لِئے قُرعہ ڈالُوں گا۔
  • چُنانچہ اُنہوں نے جاکر اُس مُلک میں سَیر کی اور شہروں کے سات حِصّے کر کے اُن کا حال کِتاب میں لِکھا اور سَیلا کی خَیمہ گاہ میں یشُوع کے پاس لَوٹے۔
  • تب یشُوع نے سَیلا میں اُن کے لِئے خُداوند کے حضُور قُرعہ ڈالا اور وہِیں یشُوع نے اُس مُلک کو بنی اِسرائیل کی تقسِیموں کے مُطابِق اُن کو بانٹ دِیا۔
  • اور بنی بِنیمِین کے قبِیلہ کا قُرعہ اُن کے گھرانوں کے مُطابِق نِکلا اور اُن کے حِصّہ کی حدبنی یہُوداہ اور بنی یُوسف کے درمِیان پڑی۔
  • سو اُن کی شِمالی حد یَردن سے شرُوع ہُوئی اور یہ حد یرِیحُو کے پاس سے شِمال کی طرف گُذر کر کوہِستانی مُلک سے ہوتی ہُوئی مغرِب کی طرف بَیت آون کے بیابان تک پُہنچی۔
  • اور وہ حد وہاں سے لُوز کو جوبَیت ایل ہے گئی اور لُوز کے جنُوب سے اُس پہاڑ کے برابر ہوتی ہُوئی جو نِیچے کے بَیت حورُو ن کے جنُوب میں ہےعطارات ادار کو جا نِکلی۔
  • اور وہ مغرِب کی طرف سے مُڑ کر جنُوب کو جُھکی اور بَیت حورُو ن کے سامنے کے پہاڑ سے ہوتی ہُوئی جنُوب کی طرف بنی یہُوداہ کے ایک شہر قریتِ بعل تک جو قریت یعر یم ہے چلی گئی ۔ یہ مغرِبی حِصّہ تھا۔
  • اور جنُوبی حد قریت یعرِ یم کی اِنتِہا سے شرُوع ہُوئی اور وہ حد مغرِب کی طرف آبِ نفتوح کے چشمہ تک چلی گئی۔
  • اور وہاں سے وہ حد اُس پہاڑ کے سِرے تک جو ہِنّوم کے بیٹے کی وادی کے سامنے ہے گئی ۔ یہ رفائِیم کی وادی کے شِمال میں ہے اور پِھر وہاں سے جنُوب کی طرف ہِنّوم کی وادی اور یبُوسِیوں کے برابر سے گُذرتی ہُوئی عین راجِل پُہنچی۔
  • وہاں سے وہ شِمال کی طرف مُڑ کر اور عَین شمس سے گُذرتی ہُوئی جلِیلوت کو گئی جو ادُمیّم کی چڑھائی کے مُقابِل ہے اور وہاں سے رُوبِن کے بیٹے بوہَن کے پتّھر تک پُہنچی۔
  • اور پھر شِمال کو جا کر مَیدان کے مُقابِل کے رُخ سے نِکلتی ہُوئی مَیدان ہی میں جا اُتری۔
  • پِھر وہ حد وہاں سے بَیت حُجلہ کے شِمالی پہلُو تک پُہنچی اور اُس حد کا خاتِمہ دریایِ شور کی شِمالی کھاڑی پر ہُؤا جو یَردن کے جنُوبی سِرے پر ہے ۔ یہ جنُوب کی حد تھی۔
  • اور اُس کی مشرِقی سِمت کی حد یَردن ٹھہرا ۔ بنی بِنیمِین کی مِیراث اُن کی چَوگِرد کی حدّوں کے اِعتبار سے اور اُن کے گھرانوں کے مُوافِق یہ تھی۔
  • اور بنی بِنیمِین کے قبِیلہ کے شہر اُن کے گھرانوں کے مُوافِق یہ تھے ۔ یرِیحُو اور بَیت حُجلہ اور عیمق قصیص۔
  • اور بَیت عرابہ اور صمریم اور بَیت ا یل۔
  • اور عوّیم اور فارہ اور عُفرہ۔
  • اور کفَرالعمُّو نی اور عُفنی اور جِبع ۔ یہ بارہ شہر تھے اور اِن کے گاؤں بھی تھے۔
  • اور جِبعو ن اور رامہ اور بیرو ت۔
  • مِصفاہ اور کفِیر ہ اور موضہ۔
  • اور رقم اور ارفیل اور ترا لہ۔
  • اور ضِلع الف اور یبُوسِیوں کا شہر جو یروشلِیم ہے اور جِبعت اور قر یت ۔ یہ چَودہ شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں ۔ بنی بِنیمِین کی مِیراث اُن کے گھرانوں کے مُوافِق یہ ہے۔
  • اور دُوسرا قُرعہ شمعُو ن کے نام پر بنی شمعُون کے قبِیلہ کے واسطے اُن کے گھرانوں کے مُوافِق نِکلا اور اُن کی مِیراث بنی یہُوداہ کی مِیراث کے درمِیان تھی۔
  • اور اُن کی مِیراث میں بیرسِبع یا سبع تھا اور مولاد ہ۔
  • اور حصارسعو ل اور بالا ہ اور عضم۔
  • اور التولد اور بتُول اور حُرمہ۔
  • اور صِقلاج اور بَیت مرکبو ت اور حصار سُوسہ۔
  • اور بَیت لِباؤ ت اور ساروحن ۔ یہ تیرہ شہر تھے اور اِن کے گاؤں بھی تھے۔
  • عَین اور رِمّون اور عتر اور عسن ۔ یہ چار شہر تھے اور اِن کے گاؤں بھی تھے۔
  • اور وہ سب گاؤں بھی اِن کے تھے جو اِن شہروں کے آس پاس بعلات بیر یعنی جنُوب کے رامہ تک ہیں ۔ بنی شمعُون کے قبِیلہ کی مِیراث اُن کے گھرانوں کے مُوافِق یہ ٹھہری۔
  • بنی یہُوداہ کی مِلکِیّت میں سے بنی شمعُون کی مِیراث لی گئی کیونکہ بنی یہُوداہ کا حِصّہ اُن کے واسطے بُہت زِیادہ تھا ۔ اِس لِئے بنی شمعُون کو اُن کی مِیراث کے درمِیان مِیراث مِلی۔
  • اور تِیسرا قُرعہ بنی زبُولُون کا اُن کے گھرانوں کے مُوافِق نِکلا اور اُن کی مِیراث کی حد سارِید تک تھی۔
  • اور اُن کی حد مغرِب کی طرف مرعلہ ہوتی ہُوئی دبّاست تک گئی اور اُس ندی سے جو یُقنِعام کے آگے ہے جامِلی۔
  • اور سارِید سے مشرِق کی طرف مُڑ کر وہ کِسلو ت تبُور کی سرحد کو گئی اور وہاں سے دبرت ہوتی ہُوئی یفیعِ کو جا نِکلی۔
  • اور وہاں سے مشرِق کی طرف جتہ حیفر اور عِتّہ قا ضِین سے گُذرتی ہُوئی رِمّوُن کو گئی جو نِیعہ تک پَھیلا ہُؤا ہے۔
  • اور وہ حد اُس کے شِمال سے مُڑ کر حنّاتو ن کو گئی اور اُس کا خاتِمہ اِفتاح ایل کی وادی پر ہُؤا۔
  • اور قطّات اور نحلا ل اورسِمرو ن اور ادالہ اور بَیت لحم ۔ یہ بارہ شہر اور اِن کے گاؤں اِن لوگوں کے ٹھہرے۔
  • یہ سب شہر اور اِن کے گاؤں بنی زبُولُون کے گھرانوں کے مُوافِق اُن کی مِیراث ہے۔
  • اور چَوتھا قُرعہ اِشکار کے نام پر بنی اِشکار کے لِئے اُن کے گھرانوں کے مُوافِق نِکلا۔
  • اور اُن کی حد یِزرعیل اور کِسُولو ت اور شُونِیم۔
  • اور حفارِیم اور شیُون اور اناخرا ت۔
  • اور ربَیت اور قِسیون اور اِبض۔
  • اور ریِمت اور عَین جنِّیم اور عَین حدّہ اور بَیت فصیص تک تھی۔
  • اور وہ حد تبُور اور شخصِیماہ اور بَیت شمس سے جا مِلی اور اُن کی حد کا خاتِمہ یَردن پر ہُؤا ۔ یہ سولہ شہر تھے اور اِن کے گاؤں بھی تھے۔
  • یہ شہر اور اِن کے گاؤں بنی اِشکار کے گھرانوں کے مُوافِق اُن کی مِیراث ہے۔
  • اور پانچواں قُرعہ بنی آشرکے قبِیلہ کے لِئے اُن کے گھرانوں کے مُوافِق نِکلا۔
  • اور خِلقت اور حلی اور بطن اور اکشا ف۔
  • اور اُلمّلک اور عماد اور مِسال اُن کی حد ٹھہرے اور مغرِب کی طرف وہ کرمِل اور سِیُحور لِبنات تک پُہنچی۔
  • اور وہ مشرِق کی طرف مُڑ کر بَیت دجو ن کو گئی اور پِھر زبُولُون تک اور وادیِ اِفتاح ایل کے شِمال سے ہو کر بَیت ا لعمق اور نفی ایل تک پُہنچی اور پِھر کبُو ل کے بائیں کو گئی۔
  • اور عبرُو ن اور رحوب اور حمّون اور قاناہ بلکہ بڑے صَیدا تک پُہنچی۔
  • پِھر وہ حدّ رامہ ضُور کے فصِیل دار شہر کی طرف کو جُھکی اور وہاں سے مُڑ کر حوسہ تک گئی اور اُس کا خاتِمہ اَکزِیب کی نواحی کے سمُندر پر ہُؤا۔
  • اور عُمّہ اور اِفیق اور رحو ب بھی اِن کو مِلے۔ یہ بائِیس شہر تھے اور اِن کے گاؤں بھی تھے۔
  • بنی آشر کے قبِیلہ کی مِیراث اُن کے گھرانوں کے مُوافِق یہ شہر اور اِن کے گاؤں تھے۔
  • چھٹا قُرعہ بنی نفتالی کے نام پر بنی نفتالی کے قبِیلہ کے لِئے اُن کے گھرانوں کے مُوافِق نِکلا۔
  • اور اُن کی سرحد حلف سے اور ضعننّیِم کے بلُوط سے ادامی نقب اور یبنی ایل ہوتی ہُوئی لقُوم تک تھی اور اُس کا خاتِمہ یَردن پر ہُؤا۔
  • اور وہ حدمغرِب کی طرف مُڑ کر ازنُوت تبُور سے گُذرتی ہُوئی حُقّوق کو گئی اور جنُوب میں زبُولُون تک اور مغرِب میں آشر تک اور مشرِق میں یہُوداہ کے حِصّہ کے یَردن تک پُہنچی۔
  • اور فصِیل دار شہر یہ ہیں یعنی صِدّیم اور صیر اور حمّات اور رقّت اور کِنّرت۔
  • اور ادامہ اور رامہ اور حصُور۔
  • اور قادِ س اور ادرعی اور عَین حصُور۔
  • اور ارون اور مِجدا ل ایل اور حُرِیم اور بَیت عنات اور بَیت شمس ۔ یہ اُنِیس شہر تھے اور اِن کے گاؤں بھی تھے۔
  • یہ شہر اور اِن کے گاؤں بنی نفتالی کے قبِیلہ کے گھرانوں کے مُوافِق اُن کی مِیراث ہے۔
  • اور ساتواں قُرعہ بنی دان کے قبِیلہ کے لِئے اُن کے گھرانوں کے مُوافِق نِکلا۔
  • اور اُن کی مِیراث کی حد یہ ہے ۔ صرعاہ اور اِستا ل اور عیرشمس۔
  • اورشعلبِین اور ایّالو ن اور اِتلا ہ۔
  • اور ایلو ن اور تِمناتہ اور عقرُون۔
  • اور اِلِتقیہ اور جِبّتو ن اور بعلات۔
  • اور یہُود اور بنی برق اور جات رِ مّون۔
  • اور مے یرقُو ن اور رِقُّون مع اُس سرحد کے جو یافہ کے مُقابِل ہے۔
  • اور بنی دان کی حد اُن کی اِس حد کے علاوہ بھی تھی کیونکہ بنی دان نے جا کر لشم سے جنگ کی اور اُسے سر کر کے اُس کو تلوار کی دھار سے مارا اور اُس پر قبضہ کر کے وہاں بسے اور اپنے باپ دان کے نام پر لشم کا نام دان رکھّا۔
  • یہ سب شہر اور اِن کے گاؤں بنی دان کے قبِیلہ کے گھرانوں کے مُوافِق اُن کی مِیراث ہے۔
  • پس وہ اُس مُلک کو مِیراث کے لِئے اُس کی سرحدّوں کے مُطابِق تقسِیم کرنے سے فارِغ ہُوئے اور بنی اِسرائیل نے نُون کے بیٹے یشُوع کو اپنے درمِیان مِیراث دی۔
  • اُنہوں نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق وُہی شہر جِسے اُس نے مانگا تھا یعنی افرائِیم کے کوہِستانی مُلک کا تِمنت سرح اُسے دِیا اور وہ اُس شہر کو تعمِیر کر کے اُس میں بس گیا۔
  • یہ وہ مِیراثی حِصّے ہیں جِن کو الِیعزر کاہِن اور نُون کے بیٹے یشُوع اور بنی اِسرائیل کے قبِیلوں کے آبائی خاندانوں کے سرداروں نے سَیلا میں خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خُداوند کے حضُور قُرعہ ڈال کر مِیراث کے لِئے تقسِیم کِیا ۔ یُوں وہ اُس مُلک کی تقسِیم سے فارِغ ہُوئے۔
  • اور خُداوند نے یشُوع سے کہا کہ۔
  • بنی اِسرائیل سے کہہ کہ اپنے لِئے پناہ کے شہر جِن کی بابت مَیں نے مُوسیٰ کی معرفت تُم کو حُکم کِیا مُقرّر کرو۔
  • تاکہ وہ خُونی جو بُھول سے اور نادانِستہ کِسی کو مار ڈالے وہاں بھاگ جائے اور وہ خُون کے اِنتِقام لینے والے سے تُمہاری پناہ ٹھہریں۔
  • وہ اُن شہروں میں سے کِسی میں بھاگ جائے اور اُس شہر کے دروازہ پر کھڑا ہو کر اُس شہر کے بزُرگوں کو اپنا حال کہہ سُنائے ۔ تب وہ اُسے شہر میں اپنے ہاں لے جا کر کوئی جگہ دیں تاکہ وہ اُن کے درمِیان رہے۔
  • اور اگر خُون کا اِنتِقام لینے والا اُس کا پِیچھا کرے تو وہ اُس خُونی کو اُس کے حوالہ نہ کریں کیونکہ اُس نے اپنے پڑوسی کو نادانِستہ مارا اور پہلے سے اُس کی اُس سے عداوت نہ تھی۔
  • اور وہ جب تک فَیصلہ کے لِئے جماعت کے آگے کھڑا نہ ہو اور اُن دِنوں کا سردار کاہِن مَر نہ جائے تب تک اُسی شہر میں رہے۔ اِس کے بعد وہ خُونی لَوٹ کر اپنے شہر اور اپنے گھر میں یعنی اُسی شہر میں آئے جہاں سے وہ بھاگا تھا۔
  • پس اُنہوں نے نفتالی کے کوہِستانی مُلک میں جلِیل کے قادِس کو اور افرائِیم کے کوہِستانی مُلک میں سِکم کو اور یہُودا ہ کے کوہِستانی مُلک میں قریت ا ربع کو جو حبرُو ن ہے الگ کِیا۔
  • اور یرِیحُو کے پاس کے یَردن کے مشرِق کی طرف رُوبِن کے قبِیلہ کے مَیدان میں بصر کو جو بیابان میں ہے اور جد کے قبِیلہ کے حِصّہ میں رامہ کو جو جِلعاد میں ہے اور منسّی کے قبِیلہ کے حِصّہ میں جولا ن کو جو بسن میں ہے مُقرّر کِیا۔
  • یِہی وہ شہر ہیں جو سب بنی اِسرائیل اور اُن مُسافِروں کے لِئے جو اُن کے درمِیان بستے ہیں اِس لِئے ٹھہرائے گئے کہ جو کوئی نادانِستہ کِسی کو قتل کرے وہ وہاں بھاگ جائے اور جب تک وہ جماعت کے آگے کھڑا نہ ہو تب تک خُون کے اِنتِقام لینے والے کے ہاتھ سے مارا نہ جائے۔
  • تب لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سردار الِیعزر کا ہِن اور نُون کے بیٹے یشُوع اور بنی اِسرائیل کے قبِیلوں کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کے پاس آئے۔
  • اور مُلکِ کنعان کے سَیلا میں اُن سے کہنے لگے کہ خُداوند نے مُوسیٰ کی معرفت ہمارے رہنے کے لِئے شہر اور ہمارے چَوپایوں کے لِئے اُن کی نواحی کے دینے کا حُکم کِیا تھا۔
  • سو بنی اِسرائیل نے اپنی اپنی مِیراث میں سے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق یہ شہر اور اِن کی نواحی لاویوں کو دِیں۔
  • اور قُرعہ قہاتِیوں کے گھرانوں کے نام پر نِکلا اور ہارُو ن کاہِن کی اَولاد کو جو لاویوں میں سے تھی قُرعہ سے یہُوداہ کے قبِیلہ اور شمعُو ن کے قبِیلہ اور بِنیمِین کے قبِیلہ میں سے تیرہ شہر مِلے۔
  • اور باقی بنی قہات کو افرائِیم کے قبِیلہ کے گھرانوں اور دان کے قبِیلہ اور منسّی کے آدھے قبِیلہ میں سے دس شہر قُرعہ سے مِلے۔
  • اور بنی جَیرسون کو اِشکار کے قبِیلہ کے گھرانوں اور آشر کے قبِیلہ اور نفتا لی کے قبِیلہ اور منسّی کے آدھے قبِیلہ میں سے جو بسن میں ہے تیرہ شہر قُرعہ سے مِلے۔
  • اور بنی مراری کو اُن کے گھرانوں کے مُطابِق رُوبِن کے قبِیلہ اور جد کے قبِیلہ اور زبُولُون کے قبِیلہ میں سے بارہ شہر مِلے۔
  • اور بنی اِسرائیل نے قُرعہ ڈال کر اِن شہروں اور اِن کی نواحی کو جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کی معرفت فرمایا تھا لاویوں کو دِیا۔
  • اُنہوں نے بنی یہُوداہ کے قبِیلہ اور بنی شمعُون کے قبِیلہ میں سے یہ شہر دِئے جِن کے نام یہاں مذکُور ہیں۔
  • اور یہ قہاتِیوں کے خاندانوں میں سے جو لاو ی کی نسل میں سے تھے بنی ہارُون کو مِلے کیونکہ پہلا قُرعہ اُن کے نام کا تھا۔
  • سو اُنہوں نے یہُوداہ کے کوہِستانی مُلک میں عناق کے باپ اربع کا شہر قریت ا ربع جو حبرُو ن کہلاتا ہے مع اُس کی نواحی کے اُن کو دِیا۔
  • لیکن اُس شہر کے کھیتوں اور گاؤں کو اُنہوں نے یُفنّہ کے بیٹے کالِب کو مِیراث کے طَور پر دِیا۔
  • سو اُنہوں نے ہارُو ن کاہِن کی اَولاد کو حبُرو ن جو خُونی کی پناہ کا شہر تھا اور اُس کی نواحی اور لِبناہ اور اُس کی نواحی۔
  • اور یتِیر اور اُس کی نواحی اور اِستِمو ع اور اُس کی نواحی۔
  • اور حولو ن اور اُس کی نواحی اور دبِیر اور اُس کی نواحی۔
  • اور عَین اور اُس کی نواحی اور یُوطہ اور اُس کی نواحی اور بَیت شمس اور اُس کی نواحی یعنی یہ نَو شہر اُن دونوں قبِیلوں سے لے کر دِئے۔
  • اور بِنیمِین کے قبِیلہ سے جِبعو ن اور اُس کی نواحی اور جِبع اور اُس کی نواحی۔
  • اور عنتوت اور اُس کی نواحی اور علمو ن اور اُس کی نواحی ۔ یہ چار شہر دِئے گئے۔
  • سو بنی ہارُون کے جو کاہِن ہیں سب شہر تیرہ تھے جِن کے ساتھ اُن کی نواحی بھی تھی۔
  • اور بنی قہات کے گھرانوں کو جو لاوی تھے یعنی باقی بنی قہات کو افرا ئِیم کے قبِیلہ سے یہ شہر قُرعہ سے مِلے۔
  • اور اُنہوں نے افرائِیم کے کوہِستانی مُلک میں اُن کو سِکم شہر اور اُس کی نواحی تو خُونی کی پناہ کے لِئے اور جزر اور اُس کی نواحی۔
  • اور قبِضَیم اور اُس کی نواحی اور بَیت حورُو ن اور اُس کی نواحی یہ چار شہر دِئے۔
  • اور دان کے قبِیلہ سے اِلتِقیہ اور اُس کی نواحی اور جِبّتُون اور اُس کی نواحی۔
  • اور ایّالو ن اور اُس کی نواحی اور جات رِمّون اور اُس کی نواحی ۔ یہ چار شہر دِئے۔
  • اور منسّی کے آدھے قبِیلہ سے تعناک اور اُس کی نواحی اور جات رِ مّون اور اُس کی نواحی ۔ یہ دو شہر دِئے۔
  • باقی بنی قہات کے گھرانوں کے سب شہر اپنی اپنی نواحی سمیت دس تھے۔
  • اور بنی جَیرسون کو جو لاویوں کے گھرانوں میں سے ہیں منسّی کے دُوسرے آدھے قبِیلہ میں سے اُنہوں نے بسن میں جولان اور اُس کی نواحی تو خُونی کی پناہ کے لِئے اور بعِسترا ہ اور اُس کی نواحی یہ دو شہر دِئے۔
  • اور اِشکار کے قبِیلہ سے قِسیُون اور اُس کی نواحی اور دبر ت اور اُس کی نواحی۔
  • یرمو ت اور اُس کی نواحی اور عَین جنیِّم اور اُس کی نواحی ۔ یہ چار شہر دِئے۔
  • اور آشر کے قبِیلہ سے مسا ل اور اُس کی نواحی اور عبدو ن اور اُس کی نواحی۔
  • خِلقت اور اُس کی نواحی اور رحوب اور اُس کی نواحی ۔ یہ چار شہر دِئے۔
  • اور نفتالی کے قبِیلہ سےجلِیل میں قادِس اور اُس کی نواحی تو خُونی کی پناہ کے لِئے اور حمّات دور اور اُس کی نواحی اور قرتان اور اُس کی نواحی ۔ یہ تِین شہر دِئے۔
  • سو جَیرسونیوں کے گھرانوں کے مُطابِق اُن کے سب شہر اپنی اپنی نواحی سمیت تیرہ تھے۔
  • اور بنی مِراری کے گھرانوں کو جو باقی لاوی تھے زبُولُون کے قبِیلہ سے یقنِعام اور اُس کی نواحی ۔ قرتاہ اور اُس کی نواحی۔
  • دِمنہ اور اُس کی نواحی ۔ نہلا ل اور اُس کی نواحی ۔ یہ چار شہر دِئے۔
  • اور رُوبِن کے قبِیلہ سے بصر اور اُس کی نواحی۔ یہصہ اور اُس کی نواحی۔
  • قَدِیما ت اور اُس کی نواحی اور مفعت اور اُس کی نواحی ۔ یہ چار شہر دِئے۔
  • اور جد کے قبِیلہ سے جِلعاد میں رامہ اور اُس کی نواحی تو خُونی کی پناہ کے لِئے اورمحنایم اور اُس کی نواحی۔
  • حسبو ن اور اُس کی نواحی ۔ یعز یر اور اُس کی نواحی ۔ کُل چار شہر دِئے۔
  • سو یہ سب شہر اُن کے گھرانوں کے مُطابِق بنی مراری کے تھے ۔ جو لاویوں کے گھرانوں کے باقی لوگ تھے اُن کو قُرعہ سے بارہ شہر مِلے۔
  • پس بنی اِسرائیل کی مِلکِیّت کے درمِیان لاویوں کے سب شہر اپنی اپنی نواحی سمیت اڑتالِیس تھے۔
  • اُن شہروں میں سے ہر ایک شہر اپنے گِرد کی نواحی سمیت تھا ۔ سب شہر اَیسے ہی تھے۔
  • یُوں خُداوند نے اِسرائیلِیوں کو وہ سارا مُلک دِیا جِسے اُن کے باپ دادا کو دینے کی قَسم اُس نے کھائی تھی اور وہ اُس پر قابِض ہو کر اُس میں بس گئے۔
  • اور خُداوند نے اُن سب باتوں کے مُطابِق جِن کی قَسم اُس نے اُن کے باپ دادا سے کھائی تھی چاروں طرف سے اُن کو آرام دِیا اور اُن کے سب دُشمنوں میں سے ایک آدمی بھی اُن کے سامنے کھڑا نہ رہا ۔ خُداوند نے اُن کے سب دُشمنوں کو اُن کے قبضہ میں کر دِیا۔
  • اور جِتنی اچّھی باتیں خُداوند نے اِسرا ئیل کے گھرانے سے کہی تِھیں اُن میں سے ایک بھی نہ چُھوٹی ۔ سب کی سب پُوری ہُوئِیں۔
  • اُس وقت یشُوع نے رُوبِینیوں اور جدّیوں اور منسّی کے آدھے قبِیلہ کو بُلا کر۔
  • اُن سے کہا کہ سب کُچھ جو خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے تُم کو فرمایا تُم نے مانا اور جو کُچھ مَیں نے تُم کو حُکم دِیا اُس میں تُم نے میری بات مانی۔
  • تُم نے اپنے بھائیوں کو اِس مُدّت میں آج کے دِن تک نہیں چھوڑا بلکہ خُداوند اپنے خُدا کے حُکم کی تاکِید پر عمل کِیا۔
  • اور اب خُداوند تُمہارے خُدا نے تُمہارے بھائیوں کو جَیسا اُس نے اُن سے کہا تھا آرام بخشا ہے سو تُم اب لَوٹ کر اپنے اپنے ڈیرے کو اپنی مِیراثی سرزمِین میں جو خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے یَردن کے اُس پار تُم کو دی ہے چلے جاؤ۔
  • فقط اُس فرمان اور شرع پر عمل کرنے کی نِہایت اِحتیاط رکھنا جِس کا حُکم خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے تُم کو دِیا کہ تُم خُداوند اپنے خُدا سے مُحبّت رکھّو اور اُس کی سب راہوں پر چلو اور اُس کے حُکموں کو مانو اور اُس سے لِپٹے رہو اور اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے اُس کی بندگی کرو۔
  • اور یشُوع نے برکت دے کر اُن کو رُخصت کِیا اور وہ اپنے اپنے ڈیرے کو چلے گئے۔
  • منسّی کے آدھے قبِیلہ کو تو مُوسیٰ نے بسن میں مِیراث دی تھی لیکن اُس کے دُوسرے آدھے کو یشُوع نے اُن کے بھائیوں کے درمِیان یَردن کے اِس پار مغرِب کی طرف حِصّہ دِیا اور جب یشُوع نے اُن کو رُخصت کِیا کہ اپنے اپنے ڈیرے کو جائیں تو اُن کو بھی برکت دے کر۔
  • اُن سے کہا کہ بڑی دَولت اور بُہت سے چَوپائے اور چاندی اور سونا اور پِیتل اور لوہا اور بُہت سی پوشاک لے کر تُم اپنے اپنے ڈیرے کو لَوٹو اور اپنے دُشمنوں کے مالِ غنِیمت کو اپنے بھائیوں کے ساتھ بانٹ لو۔
  • تب بنی رُوبِن اور بنی جد اور منسّی کا آدھا قبِیلہ لَوٹے اور وہ بنی اِسرائیل کے پاس سے سَیلا سے جو مُلکِ کنعان میں ہے روانہ ہُوئے تاکہ وہ اپنے مِیراثی مُلک جِلعاد کو لَوٹ جائیں جِس کے مالِک وہ خُداوند کے اُس حُکم کے مُطابِق ہُوئے تھے جو اُس نے مُوسیٰ کی معرفت دِیا تھا۔
  • اور جب وہ یَردن کے پاس کے اُس مقام میں پُہنچے جو مُلکِ کنعان میں ہے تو بنی رُوبِن اور بنی جد اور منسّی کے آدھے قبِیلہ نے وہاں یَردن کے پاس ایک مذبح جو دیکھنے میں بڑا مذبح تھا بنایا۔
  • اور بنی اِسرائیل کے سُننے میں آیا کہ دیکھو بنی رُوبِن اور بنی جد اور منسّی کے آدھے قبِیلہ نے مُلکِ کنعان کے سامنے یَردن کے گِرد کے مقام میں اُس رُخ پر جو بنی اِسرائیل کا ہے ایک مذبح بنایا ہے۔
  • جب بنی اِسرائیل نے یہ سُنا تو بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سَیلا میں فراہم ہُوئی تاکہ اُن پر چڑھ جائے اور لڑے۔
  • اور بنی اِسرائیل نے الِیعزر کاہِن کے بیٹے فِینحاس کو بنی رُوبِن اور بنی جد اور منسّی کے آدھے قبِیلہ کے پاس جو مُلکِ جِلعاد میں تھے بھیجا۔
  • اور بنی اِسرائیل کے قبِیلوں سے ہر ایک کے آبائی خاندان سے ایک امِیرکے حِساب سے دس امِیر اُس کے ساتھ کِئے ۔ اُن میں سے ہر ایک ہزار در ہزار اِسرائیلِیوں میں اپنے آبائی خاندان کا سردار تھا۔
  • سو وہ بنی رُوبِن اور بنی جد اور منسّی کے آدھے قبِیلہ کے پاس مُلکِ جِلعاد میں آئے اور اُن سے کہا کہ۔
  • خُداوند کی ساری جماعت یہ کہتی ہے کہ تُم نے اِسرا ئیل کے خُدا سے یہ کیا سرکشی کی کہ آج کے دِن خُداوند کی پَیروی سے برگشتہ ہو کر اپنے لِئے ایک مذبح بنایا اور آج کے دِن تُم خُداوند سے باغی ہو گئے؟۔
  • کیا ہمارے لِئے فغُور کی بدکاری کُچھ کم تھی جِس سے ہم آج کے دِن تک پاک نہیں ہُوئے ۔ اگرچہ خُداوند کی جماعت میں وبا بھی آئی کہ۔
  • تُم آج کے دِن خُداوند کی پَیروی سے برگشتہ ہوتے ہو؟ اور چُونکہ تُم آج خُداوند سے باغی ہوتے ہو اِس لِئے کل یہ ہو گا کہ اِسرا ئیل کی ساری جماعت پر اُس کا قہر نازِل ہو گا۔
  • اور اگر تُمہارا مِیراثی مُلک ناپاک ہے تو تُم خُداوند کے مِیراثی مُلک میں پار آ جاؤ جہاں خُداوند کا مسکن ہے اور ہمارے درمِیان مِیراث لو لیکن خُداوند ہمارے خُدا کے مذبح کے سِوا اپنے لِئے کوئی اَور مذبح بنا کر نہ تو خُداوند سے باغی ہو اور نہ ہم سے بغاوت کرو۔
  • کیا زارح کے بیٹے عکن کی خیانت کے سبب سے جو اُس نے مخصُوص کی ہُوئی چِیز میں کی اِسرا ئیل کی ساری جماعت پر غضب نازِل نہ ہُؤا؟ وہ شخص اکیلا ہی اپنی بدکاری میں ہلاک نہیں ہُؤا۔
  • تب بنی رُوبِن اور بنی جد اور منسّی کے آدھے قبِیلہ نے ہزار در ہزار اِسرائیلِیوں کے سرداروں کو جواب دِیا کہ۔
  • خُداوند خُداؤں کا خُدا خُداوند خُداؤں کا خُدا جانتاہے اور اِسرائیلی بھی جان لیں گے ۔ اگر اِس میں بغاوت یا خُداوند کی مخُالفت ہے (تو تُو ہم کو آج جِیتا نہ چھوڑ)۔
  • اگر ہم نے آج کے دِن اِس لِئے یہ مذبح بنایا ہو کہ خُداوند سے برگشتہ ہو جائیں یا اُس پر سوختنی قُربانی یا نذر کی قُربانی یا سلامتی کے ذبِیحے چڑھائیں تو خُداوند ہی اِس کا حِساب لے۔
  • بلکہ ہم نے اِس خیال اور غرض سے یہ کِیا کہ کہِیں آیندہ زمانہ میں تُمہاری اَولاد ہماری اَولاد سے یہ نہ کہنے لگے کہ تُم کو خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا سے کیا لینا ہے؟۔
  • کیونکہ خُداوند نے تو ہمارے اور تُمہارے درمِیان اَے بنی رُوبِن اور بنی جد یَردن کو حد ٹھہرایا ہے ۔ سو خُداوند میں تُمہارا کوئی حِصّہ نہیں ہے ۔ یُوں تُمہاری اَولاد ہماری اَولاد سے خُداوند کا خَوف چُھڑا دے گی۔
  • اِس لِئے ہم نے کہا کہ آؤ ہم اپنے لِئے ایک مذبح بنانا شرُوع کریں جو نہ سوختنی قُربانی کے لِئے ہو اور نہ ذبِیحہ کے لِئے۔
  • بلکہ وہ ہمارے اور تُمہارے اور ہمارے بعد ہماری نسلوں کے درمِیان گواہ ٹھہرے تاکہ ہم خُداوند کے حضُور اُس کی عِبادت اپنی سوختنی قُربانیوں اور اپنے ذبِیحوں اور سلامتی کے ہدیوں سے کریں اور آیندہ زمانہ میں تُمہاری اَولاد ہماری اَولاد سے کہنے نہ پائے کہ خُداوند میں تُمہارا کوئی حِصّہ نہیں۔
  • اِس لِئے ہم نے کہا کہ جب وہ ہم سے یا ہماری اَولاد سے آیندہ زمانہ میں یُوں کہیں گے تو ہم اُن کو جواب دیں گے کہ دیکھو خُداوند کے مذبح کا نمُونہ جِسے ہمارے باپ دادا نے بنایا ۔ یہ نہ سوختنی قُربانی کے لِئے ہے نہ ذبِیحہ کے لِئے بلکہ یہ ہمارے اور تُمہارے درمِیان گواہ ہے۔
  • خُدا نہ کرے کہ ہم خُداوند سے باغی ہوں اور آج خُداوند کی پَیروی سے برگشتہ ہو کر خُداوند اپنے خُدا کے مذبح کے سِوا جو اُس کے خَیمہ کے سامنے ہے سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور ذبِیحہ کے لِئے کوئی مذبح بنائیں۔
  • جب فِینحا س کاہِن اور جماعت کے امِیروں یعنی ہزار در ہزار اِسرائیلِیوں کے سرداروں نے جو اُس کے ساتھ آئے تھے یہ باتیں سُنِیں جو بنی رُوبِن اور بنی جد اور بنی منسّی نے کہِیں تو وہ بُہت خُوش ہُوئے۔
  • تب الِیعزر کے بیٹے فِینحاس کاہِن نے بنی رُوبِن اور بنی جد اور بنی منسّی سے کہا آج ہم نے جان لِیا کہ خُداوند ہمارے درمِیان ہے کیونکہ تُم سے خُداوند کی یہ خطا نہیں ہُوئی ۔ سو تُم نے بنی اِسرائیل کو خُداوند کے ہاتھ سے چُھڑا لِیا ہے۔
  • اور الِیعزر کاہِن کا بیٹا فِینحا س اور وہ سردار جِلعاد سے بنی رُوبِن اور بنی جد کے پاس سے مُلکِ کنعان میں بنی اِسرائیل کے پاس لَوٹ آئے اور اُن کو یہ ماجرا سُنایا۔
  • تب بنی اِسرائیل اِس بات سے خُوش ہُوئے اور بنی اِسرائیل نے خُدا کی حمد کی اور پِھر جنگ کے لِئے اُن پر چڑھائی کرنے اور اُس مُلک کو تباہ کرنے کا نام نہ لِیا جِس میں بنی رُوبِن اور بنی جد رہتے تھے۔
  • تب بنی رُوبِن اور بنی جد نے اُس مذبح کا نام عید یہ کہہ کر رکھّا کہ وہ ہمارے درمِیان گواہ ہے کہ یہووا ہ خُدا ہے۔
  • اِس کے بُہت دِنوں بعد جب خُداوند نے بنی اِسرائیل کو اُن کے سب گِرداگِرد کے دُشمنوں سے آرام دِیا اور یشُوع بُڈّھا اور عُمر رسِیدہ ہُؤا۔
  • تو یشُوع نے سب اِسرائیلِیوں اور اُن کے بزُرگوں اور سرداروں اور قاضِیوں اور منصبداروں کو بُلوا کر اُن سے کہا کہ مَیں بُڈّھا اور عُمر رسِیدہ ہُوں۔
  • اور جو کُچھ خُداوند تُمہارے خُدا نے تُمہارے سبب سے اِن سب قَوموں کے ساتھ کِیا وہ سب تُم دیکھ چُکے ہو کیونکہ خُداوند تُمہارے خُدا نے آپ تُمہارے لِئے جنگ کی۔
  • دیکھو مَیں نے قُرعہ ڈال کر اِن باقی قَوموں کو تُم میں تقسِیم کِیا کہ یہ اُن سب قَوموں سمیت جِن کو مَیں نے کاٹ ڈالا یَردن سے لے کر مغرِب کی طرف بڑے سمُندر تک تُمہارے قبِیلوں کی مِیراث ٹھہریں۔
  • اور خُداوند تُمہارا خُدا ہی اُن کو تُمہارے سامنے سے نِکالے گا اور تُمہاری نظر سے اُن کو دُور کر دے گا اور تُم اُن کے مُلک پر قابِض ہو گے جَیسا خُداوند تُمہارے خُدا نے تُم سے کہا ہے۔
  • سو تُم خُوب ہِمّت باندھ کر جو کُچھ مُوسیٰ کی شرِیعت کی کِتاب میں لِکھا ہے اُس پر چلنا اور عمل کرنا تاکہ تُم اُس سے دہنے یا بائیں ہاتھ کو نہ مُڑو۔
  • اور اُن قَوموں میں جو تُمہارے درمِیان ہنوز باقی ہیں نہ جاؤ اور نہ اُن کے دیوتاؤں کے نام کا ذِکر کرو اور نہ اُن کی قَسم کِھلاؤ اور نہ اُن کی پرستِش کرو اور نہ اُن کو سِجدہ کرو۔
  • بلکہ خُداوند اپنے خُدا سے لِپٹے رہو جَیسا تُم نے آج تک کِیا ہے۔
  • کیونکہ خُداوند نے بڑی بڑی اور زورآور قَوموں کو تُمہارے سامنے سے دفع کِیا بلکہ تُمہارا یہ حال رہا کہ آج تک کوئی آدمی تُمہارے سامنے ٹھہر نہ سکا۔
  • تُمہارا ایک ایک مَرد ایک ایک ہزار کو رگیدے گا کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا ہی تُمہارے لِئے لڑتا ہے جَیسا اُس نے تُم سے کہا۔
  • پس تُم خُوب چَوکسی کرو کہ خُداوند اپنے خُدا سے مُحبّت رکھّو۔
  • ورنہ اگر تُم کِسی طرح برگشتہ ہو کر اِن قَوموں کے بقِیّہ سے یعنی اُن سے جو تُمہارے درمِیان باقی ہیں شِیر و شکر ہو جاؤ اور اُن کے ساتھ بیاہ شادی کرو اور اُن سے مِلو اور وہ تُم سے مِلیں۔
  • تو یقِین جانو کہ خُداوند تُمہارا خُدا پِھر اِن قَوموں کو تُمہارے سامنے سے دفع نہیں کرے گا بلکہ یہ تُمہارے لِئے جال اور پھندا اور تُمہارے پہلُوؤں کے لِئے کوڑے اور تُمہاری آنکھوں میں کانٹوں کی طرح ہوں گی ۔ یہاں تک کہ تُم اِس اچّھے مُلک سے جِسے خُداوند تُمہارے خُدا نے تُم کو دِیا ہے نابُود ہو جاؤ گے۔
  • اور دیکھو مَیں آج اُسی راستے جانے والا ہُوں جو سارے جہان کا ہے اور تُم خُوب جانتے ہو کہ اُن سب اچّھی باتوں میں سے جو خُداوند تُمہارے خُدا نے تُمہارے حق میں کہِیں ایک بات بھی نہ چُھوٹی ۔ سب تُمہارے حق میں پُوری ہُوئِیں اور ایک بھی اُن میں سے رہ نہ گئی۔
  • سو اَیسا ہو گا کہ جِس طرح وہ سب بھلائِیاں جِن کا خُداوند تُمہارے خُدا نے تُم سے ذِکر کِیا تھا تُمہارے آگے آئِیں اُسی طرح خُداوند سب بُرائِیاں تُم پر لائے گا جب تک کہ اِس اچّھے مُلک سے جو خُداوند تُمہارے خُدا نے تُم کو دِیا ہے وہ تُم کو نیست و نابُود نہ کر ڈالے۔
  • جب تُم خُداوند اپنے خُدا کے اُس عہد کو جِس کا حُکم اُس نے تُم کو دِیا توڑ ڈالو اور جا کر اَور معبُودوں کی پرستِش کرنے اور اُن کو سِجدہ کرنے لگو تو خُداوند کا قہر تُم پر بھڑکے گا اور تُم اِس اچّھے مُلک سے جو اُس نے تُم کو دِیا ہے جلد ہلاک ہو جاؤ گے۔
  • اِس کے بعد یشُوع نے اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں کو سِکم میں جمع کِیا اور اِسرا ئیل کے بزُرگوں اور سرداروں اور قاضِیوں اور منصبداروں کو بُلوایا اور وہ خُدا کے حضُور حاضِر ہُوئے۔
  • تب یشُوع نے اُن سب لوگوں سے کہا کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُمہارے آبا یعنی ابرہام اور نحُور کا باپ تارح وغیرہ قدِیم زمانہ میں بڑے دریا کے پار رہتے اور دُوسرے معبُودوں کی پرستِش کرتے تھے۔
  • اور مَیں نے تُمہارے باپ ابرہام کو بڑے دریا کے پار سے لے کر کنعا ن کے سارے مُلک میں اُس کی رہبری کی اور اُس کی نسل کو بڑھایا اور اُسے اِضحاق عِنایت کِیا۔
  • اور مَیں نے اِضحا ق کو یعقُوب اور عیسو بخشے اور عیسو کو کوہِ شعِیر دِیا کہ وہ اُس کا مالِک ہو اور یعقُوب اپنی اَولاد سمیت مِصر میں گیا۔
  • اور مَیں نے مُوسیٰ اور ہارُو ن کو بھیجا اور مِصر پر جو جو مَیں نے اُس میں کِیا اُس کے مُطابِق میری مار پڑی اور اُس کے بعد مَیں تُم کو نِکال لایا۔
  • تُمہارے باپ دادا کو مَیں نے مِصر سے نِکالا اور تُم سمُندر پر آئے ۔ تب مِصرِیوں نے رتھوں اور سواروں کو لے کر بحرِ قُلز م تک تُمہارے باپ دادا کا پِیچھا کِیا۔
  • اور جب اُنہوں نے خُداوند سے فریاد کی تو اُس نے تُمہارے اور مِصریوں کے درمِیان اندھیرا کر دِیا اور سمُندر کو اُن پر چڑھا لایا اور اُن کو چُھپا دِیا اور تُم نے جو کُچھ مَیں نے مِصر میں کِیا اپنی آنکھوں سے دیکھا اور تم بُہت دِنوں تک بیابان میں رہے۔
  • پِھر مَیں تُم کو امورِیوں کے مُلک میں جو یَرد ن کے اُس پار رہتے تھے لے آیا ۔ وہ تُم سے لڑے اور مَیں نے اُن کو تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا اور تُم نے اُن کے مُلک پر قبضہ کر لِیا اور مَیں نے اُن کو تُمہارے آگے سے ہلاک کِیا۔
  • پِھر صفور کا بیٹا بلق موآب کا بادشاہ اُٹھ کر اِسرائیلِیوں سے لڑا اور تُم پرلَعنت کرنے کو بعور کے بیٹے بلعا م کو بُلوا بھیجا۔
  • پر مَیں نے نہ چاہا کہ بلعا م کی سُنوں ۔ اِس لِئے وہ تُم کوبرکت ہی دیتا گیا ۔ سو مَیں نے تُم کو اُس کے ہاتھ سے چُھڑایا۔
  • پِھر تُم یَردن پار ہو کر یرِیحُو کو آئے اور یرِیحُو کے لوگ یعنی اموری اور فرزّی اور کنعانی اور حتّی اور جِرجاسی اور حوّی اور یبُوسی تُم سے لڑے اور مَیں نے اُن کو تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا۔
  • اور مَیں نے تُمہارے آگے زنبُوروں کو بھیجا جِنہوں نے دونوں اموری بادشاہوں کو تُمہارے سامنے سے بھگا دِیا ۔ یہ نہ تُمہاری تلوار اور نہ تُمہاری کمان سے ہُؤا۔
  • اور مَیں نے تُم کو وہ مُلک جِس پر تُم نے مِحنت نہ کی اور وہ شہر جِن کو تُم نے بنایا نہ تھا عِنایت کِئے اور تُم اُن میں بسے ہو اور تُم اَیسے تاکِستانوں اور زَیتُون کے باغوں کا پَھل کھاتے ہو جِن کو تُم نے نہیں لگایا۔
  • پس اب تُم خُداوند کا خَوف رکھّو اور نیک نِیّتی اور صداقت سے اُس کی پرستِش کرو اور اُن دیوتاؤں کو دُور کر دو جِن کی پرستِش تُمہارے باپ دادا بڑے دریا کے پار اور مِصر میں کرتے تھے اور خُداوند کی پرستِش کرو۔
  • اور اگر خُداوند کی پرستِش تُم کو بُری معلُوم ہوتی ہو تو آج ہی تُم اُسے جِس کی پرستِش کرو گے چُن لو۔ خواہ وہ وُہی دیوتا ہوں جِن کی پرستِش تُمہارے باپ دادا بڑے دریا کے اُس پار کرتے تھے یا اموریوں کے دیوتا ہوں جِن کے مُلک میں تُم بسے ہو ۔ اب رہی میری اور میرے گھرانے کی بات سو ہم تو خُداوند کی پرستِش کریں گے۔
  • تب لوگوں نے جواب دِیا کہ خُدا نہ کرے کہ ہم خُداوند کو چھوڑ کر اَور معبُودوں کی پرستِش کریں۔
  • کیونکہ خُداوند ہمارا خُدا وُہی ہے جِس نے ہم کو اور ہمارے باپ دادا کو مُلکِ مِصر یعنی غُلامی کے گھر سے نِکالا اور وہ بڑے بڑے نِشان ہمارے سامنے دِکھائے اور سارے راستہ جِس میں ہم چلے اور اُن سب قَوموں کے درمِیان جِن میں سے ہم گُذرے ہم کو محفُوظ رکھّا۔
  • اور خُداوند نے سب قَوموں یعنی اموریوں کو جو اِس مُلک میں بستے تھے ہمارے سامنے سے نِکال دِیا ۔ سو ہم بھی خُداوند کی پرستِش کریں گے کیونکہ وہ ہمارا خُدا ہے۔
  • یشُوع نے لوگوں سے کہا تُم خُداوند کی پرستِش نہیں کر سکتے کیونکہ وہ پاک خُدا ہے ۔ وہ غیُور خُدا ہے ۔ وہ تُمہاری خطائیں اور تُمہارے گُناہ نہیں بخشے گا۔
  • اگر تُم خُداوند کو چھوڑ کر اجنبی معبُودوں کی پرستِش کرو تو اگرچہ وہ تُم سے نیکی کرتا رہا ہے تَو بھی وہ پِھر کر تُم سے بُرائی کرے گا اور تُم کو فنا کر ڈالے گا۔
  • لوگوں نے یشُوع سے کہا نہیں بلکہ ہم خُداوند ہی کی پرستِش کریں گے۔
  • یشُوع نے لوگوں سے کہا تُم آپ ہی اپنے گواہ ہو کہ تُم نے خُداوند کو چُنا ہے کہ اُس کی پرستِش کرو۔ اُنہوں نے کہا ہم گواہ ہیں۔
  • تب اُس نے کہا پس اب تُم اجنبی معبُودوں کو جو تُمہارے درمِیان ہیں دُور کر دو اور اپنے دِلوں کو خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی طرف مائِل کرو۔
  • لوگوں نے یشُوع سے کہا ہم خُداوند اپنے خُدا کی پرستِش کریں گے اور اُسی کی بات مانیں گے۔
  • سو یشُوع نے اُسی روز لوگوں کے ساتھ عہد باندھا اور اُن کے لِئے سِکم میں آئِین اور قانُون ٹھہرایا۔
  • اور یشُوع نے یہ باتیں خُدا کی شرِیعت کی کِتاب میں لِکھ دِیں اور ایک بڑا پتّھر لے کر اُسے وہِیں اُس بلُوط کے درخت کے نِیچے جو خُداوند کے مَقدِس کے پاس تھا نصب کِیا۔
  • اور یشُوع نے سب لوگوں سے کہا کہ دیکھو یہ پتّھر ہمارا گواہ رہے کیونکہ اُس نے خُداوند کی سب باتیں جو اُس نے ہم سے کہِیں سُنی ہیں اِس لِئے یِہی تُم پر گواہ رہے تا نہ ہوکہ تُم اپنے خُدا کا اِنکار کر جاؤ۔
  • پِھر یشُوع نے لوگوں کو اُن کی اپنی اپنی مِیراث کی طرف رُخصت کر دِیا۔
  • اور اِن باتوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ نُون کا بیٹا یشُوع خُداوند کا بندہ ایک سَو دس برس کا ہو کر رِحلت کر گیا۔
  • اور اُنہوں نے اُسی کی مِیراث کی حد پر تِمنت سر ح میں جو افرائِیم کے کوہستانی مُلک میں کوہِ جعس کے شِمال کی طرف کو ہے اُسے دفن کِیا۔
  • اور اِسرائیلی خُداوند کی پرستِش یشُو ع کے جِیتے جی اور اُن بزُرگوں کے جِیتے جی کرتے رہے جو یشُو ع کے بعد زِندہ رہے اور خُداوند کے سب کاموں سے جو اُس نے اِسرائیلِیوں کے لِئے کِئے واقِف تھے۔
  • اور اُنہوں نے یُوسف کی ہڈِّیوں کو جِن کو بنی اِسرائیل مِصر سے لے آئے تھے سِکم میں اُس زمِین کے قطع میں دفن کِیا جِسے یعقُوب نے سِکم کے باپ حمور کے بیٹوں سے چاندی کے سَو سِکّوں میں خرِیدا تھا اور وہ زمِین بنی یُوسف کی مِیراث ٹھہری۔
  • اور ہارُو ن کے بیٹے الِیعزر نے رِحلت کی اور اُنہوں نے اُسے اُس کے بیٹے فِینحاس کی پہاڑی پر دفن کِیا جو افرائِیم کے کوہِستانی مُلک میں اُسے دی گئی تھی۔
  • اور یشُوع کی مَوت کے بعد یُوں ہُؤا کہ بنی اِسرائیل نے خُداوند سے پُوچھا کہ ہماری طرف سے کنعانِیوں سے جنگ کرنے کو پہلے کَون چڑھائی کرے؟۔
  • خُداوند نے کہا کہ یہُوداہ چڑھائی کرے اور دیکھو مَیں نے یہ مُلک اُس کے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔
  • تب یہُوداہ نے اپنے بھائی شمعُو ن سے کہا کہ تُو میرے ساتھ میرے قُرعہ کے حِصّہ میں چل تاکہ ہم کنعانِیوں سے لڑیں اور اِسی طرح مَیں بھی تیرے قُرعہ کے حِصّہ میں تیرے ساتھ چلُوں گا ۔ سو شمعُو ن اُس کے ساتھ گیا۔
  • اور یہُوداہ نے چڑھائی کی اور خُداوند نے کنعانِیوں اور فرِزّیوں کو اُن کے ہاتھ میں کر دِیا اور اُنہوں نے بزق میں اُن میں سے دس ہزار مَرد قتل کِئے۔
  • اور ادُو نی بزق کو بزق میں پاکر وہ اُس سے لڑے اور کنعانِیوں اور فرِزّیوں کو مارا۔
  • پر ادُو نی بزق بھاگا اور اُنہوں نے اُس کا پِیچھا کر کے اُسے پکڑ لِیا اور اُس کے ہاتھ اور پاؤں کے انگُوٹھے کاٹ ڈالے۔
  • تب ادُو نی بزق نے کہا کہ ہاتھ اور پاؤں کے انگُوٹھے کٹے ہُوئے ستّر بادشاہ میری میز کے نِیچے ریزہ چِینی کرتے تھے سو جَیسا مَیں نے کِیا وَیسا ہی خُدا نے مُجھے بدلہ دِیا ۔ پِھر وہ اُسے یروشلِیم میں لائے اور وہ وہاں مَر گیا۔
  • اور بنی یہُوداہ نے یروشلِیم سے لڑ کر اُسے لے لِیا اور اُسے تہِ تیغ کر کے شہر کو آگ سے پُھونک دِیا۔
  • اِس کے بعد بنی یہُوداہ اُن کنعانِیوں سے جو کوہِستانی مُلک اور جنُوبی حِصّہ اور نشیب کی زمِین میں رہتے تھے لڑنے کو گئے۔
  • اور یہُوداہ نے اُن کنعانِیوں پر جو حبرُو ن میں رہتے تھے چڑھائی کی اور حبرُو ن کا نام پہلے قریت اربع تھا ۔ وہاں اُنہوں نے سِیسی اور اخِیمان اور تلمی کو مارا۔
  • وہاں سے وہ دبِیر کے باشِندوں پر چڑھائی کرنے کو گیا (دبِیر کا نام پہلے قریت سِفر تھا)۔
  • تب کالِب نے کہا جو کوئی قریت سِفر کو مار کر اُسے لے لے مَیں اُسے اپنی بیٹی عکسہ بیاہ دُوں گا۔
  • اور کالِب کے چھوٹے بھائی قنز کے بیٹے غُتنی ایل نے اُسے لے لِیا ۔ پس اُس نے اپنی بیٹی عکسہ اُسے بیاہ دی۔
  • اور جب وہ اُس کے پاس گئی تو اُس نے اُسے ترغِیب دی کہ وہ اُس کے باپ سے ایک کھیت مانگے ۔ پِھر وہ اپنے گدھے پر سے اُتر پڑی ۔ تب کالِب نے اُس سے کہا تُو کیا چاہتی ہے؟۔
  • اُس نے اُس سے کہا مُجھے برکت دے ۔ چُونکہ تُو نے مُجھے جنُوب کے مُلک میں رکھّا ہے اِس لِئے پانی کے چشمے بھی مُجھے دے ۔ تب کالِب نے اُوپر کے چشمے اور نِیچے کے چشمے اُسے دِئے۔
  • اور مُوسیٰ کے سالے قِینی کی اَولاد کھجُوروں کے شہر سے بنی یہُوداہ کے ساتھ یہُوداہ کے بیابان کو جو عراد کے جنُوب میں ہے چلی گئی اور جا کر لوگوں کے ساتھ رہنے لگی۔
  • اور یہُوداہ اپنے بھائی شمعُو ن کے ساتھ گیا اور اُنہوں نے اُن کنعانِیوں کو جو صفت میں رہتے تھے مارا اور شہر کو نیست و نابُود کر دِیا ۔ سو اُس شہر کا نام حُرمہ کہلایا۔
  • اور یہُوداہ نے غزّہ اور اُس کی نواحی اور اسقلو ن اور اُس کی نواحی اور عقرُون اور اُس کی نواحی کو بھی لے لِیا۔
  • اور خُداوند یہُوداہ کے ساتھ تھا ۔ سو اُس نے کوہِستانِیوں کو نِکال دِیا پر وادی کے باشِندوں کو نِکال نہ سکا کیونکہ اُن کے پاس لوہے کے رتھ تھے۔
  • تب اُنہوں نے مُوسیٰ کے کہنے کے مُطابِق حبرُو ن کالِب کو دِیا اور اُس نے وہاں سے عنا ق کے تِینوں بیٹوں کو نِکال دِیا۔
  • اور بنی بِنیمِین نے اُن یبُوسِیوں کو جو یروشلِیم رہتے تھے نہ نِکالا ۔ سو یبُو سی بنی بِنیمِین کے ساتھ آج تک یروشلِیم میں رہتے ہیں۔
  • اور یُوسف کے گھرانے نے بھی بَیت ایل پر چڑھائی کی اور خُداوند اُن کے ساتھ تھا۔
  • اور یُوسف کے گھرانے نے بَیت ایل کا حال دریافت کرنے کو جاسُوس بھیجے اور اُس شہر کا نام پہلے لُوز تھا۔
  • اور جاسُوسوں نے ایک شخص کو اُس شہر سے نِکلتے دیکھا اور اُس سے کہا کہ شہر میں داخِل ہونے کی راہ ہم کو دِکھا دے تو ہم تُجھ سے مِہربانی سے پیش آئیں گے۔
  • سو اُس نے شہر میں داخِل ہونے کی راہ اُن کو دِکھا دی ۔ اُنہوں نے شہر کو تہِ تیغ کِیا پر اُس شخص اور اُس کے سارے گھرانے کو چھوڑ دِیا۔
  • اور وہ شخص حِتّیوں کے مُلک میں گیا اور اُس نے وہاں ایک شہر بنایا اور اُس کا نام لُوز رکھّا چُنانچہ آج تک اُس کا یِہی نام ہے۔
  • اور منسّی نے بھی بَیت شان اور اُس کے قصبوں اور تعناک اور اُس کے قصبوں اور دور اور اُس کے قصبوں کے باشِندوں اور اِبلیعا م اور اُس کے قصبوں کے باشِندوں اور مجِدّو اور اُس کے قصبوں کے باشِندوں کو نہ نِکالا بلکہ کنعانی اُس مُلک میں بسے ہی رہے۔
  • پر جب اِسرائیلِیوں نے زور پکڑا تو وہ کنعانِیوں سے بیگار کا کام لینے لگے پر اُن کو بِالکُل نِکال نہ دِیا۔
  • اور افرا ئِیم نے اُن کنعانِیوں کو جو جزر میں رہتے تھے نہ نِکالا سو کنعانی اُن کے درمِیان جزر میں بسے رہے۔
  • اور زبُولُون نے قِطرو ن اور نہلا ل کے لوگوں کو نہ نِکالا سو کنعانی اُن میں بُود و باش کرتے رہے اور اُن کے مُطِیع ہو گئے۔
  • اور آشر نے عکّو اور صَیدا اور احلاب اور اکزِیب اور حلبہ اور افیق اور رحوب کے باشِندوں کو نہ نِکالا۔
  • بلکہ آشری اُن کنعانِیوں کے درمیان جو اُس مُلک کے باشِندے تھے بس گئے کیونکہ اُنہوں نے اُن کو نِکالا نہ تھا۔
  • اور نفتا لی نے بَیت شمس اور بَیت عنات کے باشِندوں کو نہ نِکالا بلکہ وہ اُن کنعانِیوں میں جو وہاں رہتے تھے بس گیا تَو بھی بَیت شمس اور بَیت عنا ت کے باشِندے اُن کے مُطِیع ہو گئے۔
  • اور امورِیوں نے بنی دان کو کوہِستانی مُلک میں بھگا دِیا کیونکہ اُنہوں نے اُن کو وادی میں آنے نہ دِیا۔
  • بلکہ اموری کوہِ حرِس پر اور ایّالو ن اورسعلبِیم میں بسے ہی رہے تَو بھی بنی یُوسف کا ہاتھ غالِب ہُؤا اَیسا کہ یہ مُطِیع ہو گئے۔
  • اور امورِیوں کی سرحد عقربِیّم کی چڑھائی سے یعنی چٹان سے شرُوع کر کے اُوپر اُوپر تھی۔
  • اور خُداوند کا فرِشتہ جِلجا ل سے بوکِیم کو آیا اور کہنے لگا مَیں تُم کو مِصر سے نِکال کر اُس مُلک میں جِس کی بابت مَیں نے تُمہارے باپ دادا سے قَسم کھائی تھی لے آیا اور مَیں نے کہا کہ مَیں ہرگِز تُم سے عہد شِکنی نہیں کرُوں گا۔
  • اور تُم اُس مُلک کے باشِندوں کے ساتھ عہد نہ باندھنا بلکہ تُم اُن کے مذبحوں کو ڈھا دینا پر تُم نے میری بات نہیں مانی ۔ تُم نے کیوں اَیسا کِیا؟۔
  • اِسی لِئے مَیں نے بھی کہا کہ مَیں اُن کو تُمہارے آگے سے دَفع نہ کرُوں گا بلکہ وہ تُمہارے پہلُوؤں کے کانٹے اور اُن کے دیوتا تُمہارے لِئے پھندا ہوں گے۔
  • جب خُداوند کے فرِشتہ نے سب بنی اِسرائیل سے یہ باتیں کہِیں تو وہ چِلاّ چِلاّ کر رونے لگے۔
  • اور اُنہوں نے اُس جگہ کا نام بوکِیم رکھّا اور وہاں اُنہوں نے خُداوند کے لِئے قُربانی چڑھائی۔
  • اور جِس وقت یشُوع نے جماعت کو رُخصت کِیا تھا تب بنی اِسرائیل میں سے ہر ایک اپنی مِیراث کو لَوٹ گیا تھا تاکہ اُس مُلک پر قبضہ کرے۔
  • اور وہ لوگ خُداوند کی پرستِش یشُوع کے جِیتے جی اور اُن بزُرگوں کے جِیتے جی کرتے رہے جو یشُوع کے بعد زِندہ رہے اور جِنہوں نے خُداوند کے سب بڑے کام جو اُس نے اِسرا ئیل کے لِئے کِئے دیکھے تھے۔
  • اور نُون کا بیٹا یشُوع خُداوند کا بندہ ایک سَودس برس کا ہو کر رِحلت کر گیا۔
  • اور اُنہوں نے اُسی کی مِیراث کی حد پر تِمنت حرس میں افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک میں جو کوہِ جعس کے شِمال کی طرف ہے اُس کو دفن کِیا۔
  • اور وہ ساری پُشت بھی اپنے باپ دادا سے جا مِلی اور اُن کے بعد ایک اَور پُشت پَیدا ہُوئی جو نہ خُداوند کو اور نہ اُس کام کو جو اُس نے اِسرا ئیل کے لِئے کِیا جانتی تھی۔
  • اور بنی اِسرائیل نے خُداوند کے آگے بدی کی اور بعلِیم کی پرستِش کرنے لگے۔
  • اور اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو جو اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا تھا چھوڑ دِیا اور دُوسرے معبُودوں کی جو اُن کے چَوگِرد کی قَوموں کے دیوتاؤں میں سے تھے پَیروی کرنے اور اُن کو سِجدہ کرنے لگے اور خُداوند کو غُصّہ دِلایا۔
  • اور وہ خُداوند کو چھوڑ کر بعل اور عستارا ت کی پرستِش کرنے لگے۔
  • اور خُداوند کا قہر اِسرا ئیل پر بھڑکا اور اُس نے اُن کو غارت گروں کے ہاتھ میں کر دِیا جو اُن کو لُوٹنے لگے اور اُس نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ جو آس پاس تھے بیچا ۔ سو وہ پِھر اپنے دُشمنوں کے سامنے کھڑے نہ ہو سکے۔
  • اور وہ جہاں کہِیں جاتے خُداوند کا ہاتھ اُن کی اذِیّت ہی پر تُلا رہتا تھا جَیسا خُداوند نے کہہ دِیا تھا اور اُن سے قَسم کھائی تھی ۔ سو وہ نِہایت تنگ آ گئے۔
  • پِھر خُداوند نے اُن کے لِئے اَیسے قاضی برپا کِئے جِنہوں نے اُن کو اُن کے غارت گروں کے ہاتھ سے چُھڑایا۔
  • لیکن اُنہوں نے اپنے قاضِیوں کی بھی نہ سُنی بلکہ اَور معبُودوں کی پَیروی میں زِنا کرتے اور اُن کو سِجدہ کرتے تھے اور وہ اُس راہ سے جِس پر اُن کے باپ دادا چلتے اور خُداوند کی فرمانبرداری کرتے تھے بُہت جلد پِھر گئے اور اُنہوں نے اُن کے سے کام نہ کِئے۔
  • اور جب خُداوند اُن کے لِئے قاضِیوں کو برپا کرتا تو خُداوند اُس قاضی کے ساتھ ہوتا اور اُس قاضی کے جِیتے جی اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ سے چُھڑایا کرتا تھا ۔ اِس لِئے کہ جب وہ اپنے ستانے والوں اور دُکھ دینے والوں کے باعِث کُڑھتے تھے تو خُداوند ملُول ہوتا تھا۔
  • لیکن جب وہ قاضی مَر جاتا تو وہ برگشتہ ہو کر اَور معبُودوں کی پَیروی میں اپنے باپ دادا سے بھی زِیادہ بِگڑ جاتے اور اُن کی پرستِش کرتے اور اُن کو سِجدہ کرتے تھے ۔ وہ نہ تو اپنے کاموں سے اور نہ اپنی خُودسری کی روِش سے باز آئے۔
  • سو خُداوند کا غضب اِسرا ئیل پر بھڑکا اور اُس نے کہا چُونکہ اِن لوگوں نے میرے اُس عہد کو جِس کا حُکم مَیں نے اِن کے باپ دادا کو دِیا تھا توڑ ڈالا اور میری بات نہیں سُنی۔
  • اِس لِئے مَیں بھی اب اُن قَوموں میں سے جِن کو یشُوع چھوڑ کرمَرا ہے کِسی کو بھی اِن کے آگے سے دَفع نہیں کرُوں گا۔
  • تاکہ مَیں اِسرا ئیل کو اُن ہی کے ذرِیعہ سے آزماؤُں کہ وہ خُداوند کی راہ پر چلنے کے لِئے اپنے باپ دادا کی طرح قائِم رہیں گے یا نہیں۔
  • سو خُداوند نے اُن قَوموں کو رہنے دِیا اور اُن کو جلد نہ نِکال دِیا اور یشُوع کے ہاتھ میں بھی اُن کو حوالہ نہ کِیا۔
  • اور یہ وہ قَومیں ہیں جِن کو خُداوند نے رہنے دِیا تاکہ اُن کے وسِیلہ سے اِسرائیلِیوں میں سے اُن سب کو جو کنعا ن کی سب لڑائِیوں سے واقِف نہ تھے آزمائے۔
  • فقط مقصُود یہ تھا کہ بنی اِسرائیل کی نسل کے خاص کر اُن لوگوں کو جو پہلے لڑنا نہیں جانتے تھے لڑائی سِکھائی جائے تاکہ وہ واقِف ہو جائیں۔
  • یعنی فِلستِیوں کے پانچوں سردار اور سب کنعانی اور صَیدانی اور کوہِ بعل حرمُو ن سے حما ت کے مدخل تک کے سب حوّی جو کوہِ لُبنان میں بستے تھے۔
  • یہ اِس لِئے تھے کہ اِن کے وسِیلہ سے اِسرائیلی آزمائے جائیں تاکہ معلُوم ہو جائے کہ وہ خُداوند کے حُکموں کو جو اُس نے مُوسیٰ کی معرفت اُن کے باپ دادا کو دِئے تھے سُنیں گے یا نہیں۔
  • سو بنی اِسرائیل کنعانِیوں اور حِتّیوں اور امورِیوں اور فرزّیوں اور حوِّیوں اور یبُوسِیوں کے درمِیان بس گئے۔
  • اور اُن کی بیٹِیوں سے آپ نِکاح کرنے اور اپنی بیٹِیاں اُن کے بیٹوں کو دینے اور اُن کے دیوتاؤں کی پرستِش کرنے لگے۔
  • اور بنی اِسرائیل نے خُداوند کے آگے بدی کی اور خُداوند اپنے خُدا کو بُھول کربعلِیم اور یسِیرتوں کی پرستِش کرنے لگے۔
  • اِس لِئے خُداوند کا قہر اِسرائیلِیوں پر بھڑکا اور اُس نے اُن کو مسوپتا میہ کے بادشاہ کوشن رِسعتِیم کے ہاتھ بیچ ڈالا ۔ سو وہ آٹھ برس تک کوشن رِ سعتِیم کے مُطِیع رہے۔
  • اور جب بنی اِسرائیل نے خُداوند سے فریاد کی تو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے لِئے ایک رہائی دینے والے کو برپا کِیا اور کالِب کے چھوٹے بھائی قنز کے بیٹے غُتنی ایل نے اُن کو چُھڑایا۔
  • اور خُداوند کی رُوح اُس پر اُتری اور وہ اِسرا ئیل کا قاضی ہُؤا اور جنگ کے لِئے نِکلا۔ تب خُداوند نے مسوپتامیہ کے بادشاہ کوشن رِ سعتِیم کو اُس کے ہاتھ میں کر دِیا ۔ سو اُس کا ہاتھ کوشن رِسعتِیم پر غالِب ہُؤا۔
  • اور اُس مُلک میں چالِیس برس تک چَین رہا اور قنز کے بیٹے غُتنی ایل نے وفات پائی۔
  • اور بنی اِسرائیل نے پِھر خُداوند کے آگے بدی کی ۔ تب خُداوند نے موآب کے بادشاہ عجلُو ن کو اِسرائیلِیوں کے خِلاف زور بخشا اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند کے آگے بدی کی تھی۔
  • اور اُس نے بنی عمُّون اور بنی عمالِیق کو اپنے ہاں جمع کِیا اور جا کر اِسرا ئیل کو مارا اور اُنہوں نے کھجُوروں کا شہر لے لِیا۔
  • سو بنی اِسرائیل اٹھارہ برس تک موآب کے بادشاہ عجلُو ن کے مُطِیع رہے۔
  • لیکن جب بنی اِسرائیل نے خُداوند سے فریاد کی تو خُداوند نے بِنیمِینی جیرا کے بیٹے اہُود کو جو بَیں ہتّھا تھا اُن کا چُھڑانے والا مُقرّر کِیا اور بنی اِسرائیل نے اُس کی معرفت موآب کے بادشاہ عجلُو ن کے لِئے ہدیہ بھیجا۔
  • اور اہُود نے اپنے لِئے ایک دو دھاری تلوار ایک ہاتھ لمبی بنوائی اور اُسے اپنے جامے کے نِیچے دہنی ران پر باندھ لِیا۔
  • پِھر اُس نے موآب کے بادشاہ عجلُو ن کے حضُور وہ ہدیہ پیش کِیا اور عجلُو ن بڑا موٹا آدمی تھا۔
  • اور جب وہ ہدیہ پیش کر چُکا تو اُن لوگوں کو جو ہدیہ لائے تھے رُخصت کِیا۔
  • اور وہ آپ اُس پتّھر کی کان کے پاس سے جو جِلجا ل میں ہے لَوٹ کر کہنے لگا کہ اَے بادشاہ میرے پاس تیرے لِئے ایک خُفیہ پَیغام ہے ۔ اُس نے کہا خاموش رہ ۔ تب وہ سب جو اُس کے گِرد کھڑے تھے اُس کے پاس سے باہر چلے گئے۔
  • پِھراہُود اُس کے پاس آیا ۔ اُس وقت وہ اپنے ہوادار بالاخانہ میں اکیلا بَیٹھا تھا ۔ تب اہُود نے کہا تیرے لِئے میرے پاس خُدا کی طرف سے ایک پَیغام ہے ۔ تب وہ کُرسی پر سے اُٹھ کھڑا ہُؤا۔
  • اور اہُود نے اپنا بایاں ہاتھ بڑھا کر اپنی دہنی ران پر سے وہ تلوار لی اور اُس کی توند میں گُھسیڑ دی۔
  • اور پَھل قبضہ سمیت داخِل ہو گیا اور چربی پَھل کے اُوپر لِپٹ گئی کیونکہ اُس نے تلوار کو اُس کی توند سے نہ نِکالا بلکہ وہ پار ہو گئی۔
  • تب اہُود نے برآمدہ میں آ کر اور بالاخانہ کے دروازوں کے اندر اُسے بند کر کے قُفل لگا دِیا۔
  • اور جب وہ چلتا بنا تو اُس کے خادِم آئے اور اُنہوں نے دیکھا کہ بالاخانہ کے دروازوں میں قُفل لگا ہے ۔ وہ کہنے لگے کہ وہ ضرُور ہوادار کمرے میں فراغت کر رہا ہے۔
  • اور وہ ٹھہرے ٹھہرے شرما بھی گئے اور جب دیکھا کہ وہ بالاخانہ کے دروازے نہیں کھولتا تو اُنہوں نے کُنجی لی اور دروازے کھولے اور دیکھا کہ اُن کا آقا زمِین پر مَرا پڑا ہے۔
  • اور وہ ٹھہرے ہی ہُوئے تھے کہ اہُود اِتنے میں بھاگ نِکلا اور پتّھر کی کان سے آگے بڑھ کر سعیر ت میں جا پناہ لی۔
  • اور وہاں پُہنچ کر اُس نے افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک میں نرسِنگا پُھونکا ۔ تب بنی اِسرائیل اُس کے ساتھ کوہِستانی مُلک سے اُترے اور وہ اُن کے آگے آگے ہو لِیا۔
  • اُس نے اُن کو کہا میرے پِیچھے پِیچھے چلے چلو کیونکہ خُداوند نے تُمہارے دُشمنوں یعنی موآبِیوں کو تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا ہے ۔ سو اُنہوں نے اُس کے پِیچھے پِیچھے جا کر یَرد ن کے گھاٹوں کو جو موآب کی طرف تھے اپنے قبضہ میں کر لِیا اور ایک کو بھی پار اُترنے نہ دِیا۔
  • اُس وقت اُنہوں نے موآب کے دس ہزار مَرد کے قرِیب جو سب کے سب موٹے تازہ اور بہادُر تھے قتل کِئے اور اُن میں سے ایک بھی نہ بچا۔
  • سو موآب اُس دِن اِسرائیلِیوں کے ہاتھ کے نِیچے دب گیا اور اُس مُلک میں اسّی برس چَین رہا۔
  • اِس کے بعد عنات کا بیٹا شمجر کھڑا ہُؤا اور اُس نے فلِستِیوں میں سے چھ سَومَرد بَیل کے پَینے سے مارے اور اُس نے بھی اِسرا ئیل کو رہائی دی۔
  • اور اہُود کی وفات کے بعد بنی اِسرائیل نے پِھر خُداوند کے حضُور بدی کی۔
  • سو خُداوند نے اُن کو کنعا ن کے بادشاہ یابِین کے ہاتھ جو حصُور میں سلطنت کرتا تھا بیچا اور اُس کے لشکر کے سردار کا نام سِیسرا تھا ۔ وہ دِیگر اقوام کے شہر حرُوست میں رہتا تھا۔
  • تب بنی اِسرائیل نے خُداوند سے فریاد کی کیونکہ اُس کے پاس لوہے کے نَو سَو رتھ تھے اور اُس نے بِیس برس تک بنی اِسرائیل کو شِدّت سے ستایا۔
  • اُس وقت لفِیدو ت کی بِیوی دبُور ہ نبِیّہ بنی اِسرائیل کا اِنصاف کِیا کرتی تھی۔
  • اور وہ افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک میں رامہ اوربَیت ا یل کے درمِیان دبُور ہ کے کجھُور کے درخت کے نِیچے رہتی تھی اور بنی اِسرائیل اُس کے پاس اِنصاف کے لِئے آتے تھے۔
  • اور اُس نے قادِس نفتالی سے ابی نُو عم کے بیٹے برق کو بُلا بھیجا اور اُس سے کہا کہ کیا خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا نے حُکم نہیں کِیا کہ تُو تبُور کے پہاڑ پر چڑھ جا اور بنی نفتالی اور بنی زبُولُون میں سے دس ہزار آدمی اپنے ساتھ لے لے؟۔
  • اور مَیں نہرِ قِیسو ن پر یابِین کے لشکر کے سردار سِیسرا کو اور اُس کے رتھوں اور فَوج کو تیرے پاس کھینچ لاؤں گا اور اُسے تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا۔
  • اور برق نے اُس سے کہا اگر تُو میرے ساتھ چلے گی تو مَیں جاؤں گا پر اگر تُو میرے ساتھ نہیں چلے گی تو مَیں نہیں جاؤں گا۔
  • اُس نے کہا مَیں ضرُور تیرے ساتھ چلُوں گی لیکن اِس سفر سے جو تُو کرتا ہے تُجھے کُچھ عِزّت حاصِل نہ ہو گی کیونکہ خُداوند سِیسرا کو ایک عَورت کے ہاتھ بیچ ڈالے گا اور دبُورہ اُٹھ کر برق کے ساتھ قادِس کو گئی۔
  • اور برق نے زبُولُون اور نفتا لی کو قادِس میں بُلایا اور دس ہزار مَرد اپنے ہمراہ لے کر چڑھا اور دبُور ہ بھی اُس کے ساتھ چڑھی۔
  • اور حِبر قِینی نے جو مُوسیٰ کے سالے حباب کی نسل سے تھا قینِیوں سے الگ ہو کر قادِس کے قرِیب ضعننِّیم میں بلُوط کے درخت کے پاس اپنا ڈیرا ڈال لِیا تھا۔
  • تب اُنہوں نے سِیسرا کو خبر پُہنچائی کہ برق بن ابینُو عم کوہِ تبُور پر چڑھ گیا ہے۔
  • اور سِیسرا نے اپنے سب رتھوں کو یعنی لوہے کے نَو سَو رتھوں اور اپنے ساتھ کے سب لوگوں کو دِیگر اقوام کے شہرحرُو ست سے قِیسو ن کی ندی پر جمع کِیا۔
  • تب دبُورہ نے برق سے کہا کہ اُٹھ کیونکہ یِہی وہ دِن ہے جِس میں خُداوند نے سِیسرا کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا ہے ۔ کیا خُداوند تیرے آگے نہیں گیا ہے؟ تب برق اور وہ دس ہزار مَرد اُس کے پِیچھے پِیچھے کوہِ تبُور سے اُترے۔
  • اور خُداوند نے سِیسرا کو اور اُس کے سب رتھوں اور سب لشکر کو تلوار کی دھار سے برق کے سامنے شِکست دی اور سِیسرا رتھ پرسے اُتر کر پَیدل بھاگا۔
  • اور برق رتھوں اور لشکر کو دِیگر اقوام کے حرُو ست شہر تک رگیدتا گیا چُنانچہ سِیسرا کا سارا لشکر تلوار سے نابُود ہُؤا اور ایک بھی نہ بچا۔
  • پر سِیسرا حِبر قینی کی بِیوی یاعیل کے ڈیرے کو پَیدل بھاگ گیا ۔ اِس لِئے کہ حصُور کے بادشاہ یابِین اور حِبر قینی کے گھرانے میں صُلح تھی۔
  • تب یاعیل سِیسرا سے مِلنے کو نِکلی اور اُس سے کہنے لگی اَے میرے خُداوند آ ۔ میرے پاس آ اور ہِراسان نہ ہو ۔سو وہ اُس کے پاس ڈیرے میں چلا گیا اور اُس نے اُس کو کمّل اُڑھا دِیا۔
  • تب سِیسرا نے اُس سے کہا کہ ذرا مُجھے تھوڑا سا پانی پِینے کو دے کیونکہ مَیں پِیاسا ہُوں ۔ سو اُس نے دُودھ کا مشکِیزہ کھول کر اُسے پِلایا اور پِھر اُسے اُڑھا دِیا۔
  • تب اُس نے اُس سے کہا کہ تُو ڈیرے کے دروازہ پر کھڑی رہنا اور اگر کوئی شخص آ کر تُجھ سے پُوچھے کہ یہاں کوئی مَرد ہے؟ تو تُو کہہ دینا کہ نہیں۔
  • تب حِبر کی بِیوی یاعیل ڈیرے کی ایک میخ اور ایک میخ چُوکو ہاتھ میں لے دبے پاؤں اُس کے پاس گئی اور میخ اُس کی کنپٹِیوں پر رکھ کر اَیسی ٹھونکی کہ وہ پار ہو کر زمِین میں جا دھسی کیونکہ وہ گہری نِیند میں تھا ۔ پس وہ بے ہوش ہو کر مَر گیا۔
  • اور جب برق سِیسرا کو رگیدتا آیا تو یاعیل اُس سے مِلنے کو نِکلی اور اُس سے کہا آ جا اور مَیں تُجھے وہی شخص جِسے تو ڈُھونڈتا ہے دِکھاؤں گی ۔ پس اُس نے اُس کے پاس آ کر دیکھا کہ سِیسرا مَرا پڑا ہے اور میخ اُس کی کنپٹِیوں میں ہے۔
  • سو خُدا نے اُس دِن کنعا ن کے بادشاہ یابِین کو بنی اِسرائیل کے سامنے نِیچا دِکھایا۔
  • اور بنی اِسرائیل کا ہاتھ کنعا ن کے بادشاہ یابِین پر زِیادہ غالِب ہی ہوتا گیا یہاں تک کہ اُنہوں نے شاہِ کنعا ن یابِین کو نیست کر ڈالا۔
  • اُسی دِن دبُور ہ اور ابی نُو عم کے بیٹے برق نے یہ گِیت گایا کہ
  • پیشواؤں نے جو اِسرا ئیل کی پیشوائی کی اور لوگ خُوشی خُوشی بھرتی ہُوئے اِس کے لِئے خُداوند کو مُبارک کہو ۔
  • اَے بادشاہو! سُنو۔ اَے شاہزادو! کان لگاؤ ۔ مَیں خُود خُداوند کی سِتایش کرُوں گی مَیں خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی مدح گاؤُں گی۔
  • اَے خُداوند! جب تو شعِیر سے چلا۔ جب تُو ادُوم کے مَیدان سے باہر نِکلا۔ تو زمِین کانپ اُٹھی اور آسمان ٹُوٹ پڑا ۔ ہاں بادل برسے ۔
  • پہاڑ خُداوند کی حضُوری کے سبب سے اور وہ سِینا بھی خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی حضُوری کے سبب سے کانپ گئے۔
  • عنات کے بیٹے شمجر کے دِنوں میں اور یاعیل کے ایّام میں شاہراہیں سُونی پڑی تِھیں اور مُسافِر پگ ڈنڈیوں سے آتے جاتے تھے ۔
  • اِسرا ئیل میں حاکِم مَوقُوف رہے ۔ وہ مَوقُوف رہے جب تک کہ مَیں دبُورہ برپا نہ ہُوئی۔ جب تک کہ مَیں اِسرا ئیل میں ماں ہو کر نہ اُٹھی ۔
  • اُنہوں نے نئے نئے دیوتا چُن لِئے۔ تب جنگ پھاٹکوں ہی پر ہونے لگی۔ کیا چالِیس ہزار اِسرائیلِیوں میں بھی کوئی ڈھال یا برچھی دِکھائی دیتی تھی؟
  • میرا دِل اِسرا ئیل کے حاکِموں کی طرف لگا ہے۔ جو لوگوں کے بِیچ خُوشی خُوشی بھرتی ہُوئے۔ تُم خُداوند کو مُبارک کہو۔
  • اَے تُم سب جو سفید گدھوں پر سوار ہُؤا کرتے ہو اور تُم جو نفِیس غالِیچوں پر بَیٹھتے ہو اور تُم لوگ جو راستہ چلتے ہو ۔ سب اِس کا چرچا کرو۔
  • تِیر اندازوں کے شور سے دُور پنگھٹوں میں وہ خُداوند کے صادِق کاموں کا یعنی اُس کی حکُومت کے اُن صادِق کاموں کا جو اِسرا ئیل میں ہُوئے ذِکر کریں گے۔ اُس وقت خُداوند کے لوگ اُتر اُتر کر پھاٹکوں پر گئے۔
  • جاگ جاگ اَے دبُور ہ ! جاگ جاگ اور گِیت گا! اُٹھ اَے برق اور اپنے اسِیروں کو باندھ لے جا ۔ اَے ابی نُوعم کے بیٹے!
  • اُس وقت تھوڑے سے رئِیس اور لوگ اُتر آئے۔ خُداوند میری طرف سے زبردستوں کے مُقابلہ کے لِئے آیا۔
  • افرا ئِیم میں سے وہ لوگ آئے جِن کی جڑ عمالِیق میں ہے۔ تیرے پِیچھے پِیچھے اَے بِنیمِین ! تیرے لوگوں کے درمیان مکِیر میں سے حاکِم اُتر کر آئے۔ اور زبُولُو ن میں سے وہ لوگ آئے جو سِپہ سالار کا عصا لِئے رہتے ہیں ۔
  • اور اِشکار کے سردار دبُور ہ کے ساتھ ساتھ تھے۔ جَیسا اِشکار وَیسا ہی برق تھا۔ وہ لوگ اُس کے ہمراہ جھپٹ کر وادی میں گئے۔ رُوبِن کی ندِیوں کے پاس بڑے بڑے اِرادے دِل میں ٹھانے گئے۔
  • تُو اُن سِیٹِیوں کو سُننے کے لِئے جو بھیڑ بکریوں کے لِئے بجاتے ہیں۔ بھیڑ سالوں کے بِیچ کیوں بَیٹھارہا؟ رُوبِن کی ندیوں کے پاس۔ دِلوں میں بڑا تردُّد تھا۔
  • جِلعاد یَرد ن کے پاررہا اور دان کشتِیوں میں کیوں رہ گیا؟ آشر سمُندر کے بندر کے پاس بَیٹھا ہی رہا اور اپنی کھاڑیوں کے آس پاس جم گیا۔
  • زبُولُون اپنی جان پر کھیلنے والے لوگ تھے اور نفتالی بھی مُلک کے اُونچے اُونچے مقاموں پر اَیسا ہی نِکلا۔
  • بادشاہ آ کر لڑے۔ تب کنعا ن کے بادشاہ تعناک میں مجِدّو کے چشموں کے پاس لڑے پر اُن کو کُچھ رُوپے حاصِل نہ ہُوئے ۔
  • آسمان کی طرف سے بھی لڑائی ہوئی بلکہ ستارے بھی اپنی اپنی منزِل میں سِیسرا سے لڑے ۔
  • قِیسُون ندی اُن کو بہا لے گئی۔ یعنی وُہی پُرانی ندی جو قِیسُون ندی ہے۔ اَے میری جان! تُو زوروں میں چل۔
  • اُن کے کُودنے ۔ اُن زبردست گھوڑوں کے کُودنے کے سبب سے سُموں کی ٹاپ کی آواز ہونے لگی۔
  • خُداوند کے فرِشتہ نے کہا کہ تُم مِیروز پر لَعنت کرو۔ اُس کے باشِندوں پر سخت لَعنت کرو۔ کیونکہ وہ خُداوند کی کُمک کو زورآوروں کے مُقابِل خُداوند کی کُمک کو نہ آئے
  • حِبر قینی کی بِیوی یاعیل سب عَورتوں سے مُبارک ٹھہرے گی۔ جو عَورتیں ڈیروں میں ہیں اُن سے وہ مُبارک ہو گی۔
  • سِیسرا نے پانی مانگا ۔ اُس نے اُسے دُودھ دِیا۔ امِیروں کی قاب میں وہ اُس کے لِئے مکّھن لائی۔
  • اُس نے اپنا ہاتھ میخ کو اور اپنا دہنا ہاتھ بڑھئِیوں کے میخ چُوکو لگایا اور میخ چُوسے اُس نے سِیسرا کو مارا ۔ اُس نے اُس کے سر کو پھوڑڈالا اور اُس کی کنپٹِیوں کو وار پار چھید دِیا ۔
  • اُس کے پاؤں پر وہ جُھکا ۔ وہ گِرا اور پڑا رہا۔ اُس کے پاؤں پر وہ جُھکا اور گِرا۔ جہاں وہ جُھکا تھا وہِیں وہ مَر کر گِرا۔
  • سِیسرا کی ماں کِھڑکی سے جھانکی اور چِلاّئی۔ اُس نے جِھلمِلی کی اوٹ سے پُکارا کہ اُس کے رتھ کے آنے میں اِتنی دیر کیوں لگی؟ اُس کے رتھوں کے پہئے کیوں اٹک گئے؟
  • اُس کی دانِش مند عَورتوں نے جواب دِیا بلکہ اُس نے اپنے کو آپ ہی جواب دِیا۔
  • کیا اُنہوں نے لُوٹ کو پا کر اُسے بانٹ نہیں لِیا ہے؟ کیا ہر مَرد کو ایک ایک بلکہ دو دو کُنواریاں اور سِیسرا کو رنگا رنگ کپڑوں کی لُوٹ بلکہ بیل بُوٹے کڑھے ہُوئے رنگا رنگ کپڑوں کی لُوٹ اور دونوں طرف بیل بُوٹے کڑھے ہُوئے رنگارنگ کپڑوں کی لُوٹ جو اسِیروں کی گردنوں پر لدی ہو نہیں مِلی؟
  • اَے خُداوند! تیرے سب دُشمن اَیسے ہی ہلاک ہو جائیں ۔ لیکن اُس کے پِیار کرنے والے آفتاب کی مانِند ہوں جب وہ آب و تاب کے ساتھ طلُوع ہوتا ہے۔ اور مُلک میں چالِیس برس امن رہا۔
  • اور بنی اِسرائیل نے خُداوند کے آگے بدی کی اور خُداوند نے اُن کو سات برس تک مِدیانیوں کے ہاتھ میں رکھّا۔
  • اور مِدیانیوں کا ہاتھ اِسرائیلِیوں پر غالِب ہُؤا اور مِدیانیوں کے سبب سے بنی اِسرائیل نے اپنے لِئے پہاڑوں میں کھوہ اور غار اور قلعے بنا لِئے۔
  • اور اَیسا ہوتا تھا کہ جب بنی اِسرائیل کُچھ بوتے تھے تو مِدیانی اور عمالِیقی اور اہلِ مشرِق اُن پر چڑھ آتے تھے۔
  • اور اُن کے مُقابِل ڈیرے لگا کر غزّہ تک کھیتوں کی پَیداوار کو برباد کر ڈالتے اور بنی اِسرائیل کے لِئے نہ تو کُچھ مُعاش نہ بھیڑ بکری نہ گائے بَیل نہ گدھا چھوڑتے تھے۔
  • کیونکہ وہ اپنے چَوپایوں اور ڈیروں کو ساتھ لے کر آتے اور ٹِڈّیوں کے دَل کی مانِند آتے اور وہ اور اُن کے اُونٹ بے شُمار ہوتے تھے ۔ یہ لوگ مُلک کو تباہ کرنے کے لِئے آ جاتے تھے۔
  • سو اِسرائیلی مِدیانیوں کے سبب سے نِہایت خستہ حال ہو گئے اور بنی اِسرائیل خُداوند سے فریاد کرنے لگے۔
  • اور جب بنی اِسرائیل مِدیانیوں کے سبب سے خُداوند سے فریاد کرنے لگے۔
  • تو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے پاس ایک نبی کو بھیجا ۔ اُس نے اُن سے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تُم کو مِصر سے لایا اور مَیں نے تُم کو غُلامی کے گھر سے باہر نِکالا۔
  • مَیں نے مِصریوں کے ہاتھ سے اور اُن سبھوں کے ہاتھ سے جو تُم کو ستاتے تھے تُم کو چُھڑایا اور تُمہارے سامنے سے اُن کو دفع کِیا اور اُن کا مُلک تُم کو دِیا۔
  • اور مَیں نے تُم سے کہا تھا کہ خُداوند تُمہارا خُدا مَیں ہُوں ۔ سو تُم اُن امورِیوں کے دیوتاؤں سے جِن کے مُلک میں بستے ہو مت ڈرنا پر تُم نے میری بات نہ مانی۔
  • پِھر خُداوند کا فرِشتہ آ کر عُفر ہ میں بلُوط کے ایک درخت کے نِیچے جو یُوآ س ابیعزری کا تھا بَیٹھا اور اُس کا بیٹا جِدعو ن مَے کے ایک کولُھو میں گیہُوں جھاڑ رہا تھا تاکہ اُس کو مِدیانیوں سے چُھپا رکھّے۔
  • اور خُداوند کا فرِشتہ اُسے دِکھائی دے کر اُس سے کہنے لگا کہ اَے زبردست سُورما! خُداوند تیرے ساتھ ہے۔
  • جِدعو ن نے اُس سے کہا اَے میرے مالِک! اگر خُداوند ہی ہمارے ساتھ ہے تو ہم پر یہ سب حادِثے کیوں گُذرے اور اُس کے وہ سب عجِیب کام کہاں گئے جِن کا ذِکر ہمارے باپ دادا ہم سے یُوں کرتے تھے کہ کیا خُداوند ہی ہم کو مِصر سے نہیں نِکال لایا؟ پر اب تو خُداوند نے ہم کو چھوڑ دِیا اور ہم کو مِدیانیوں کے ہاتھ میں کر دِیا۔
  • تب خُداوند نے اُس پر نِگاہ کی اور کہا کہ تُو اپنے اِسی زور میں جا اور بنی اِسرائیل کو مِدیانیوں کے ہاتھ سے چُھڑا ۔ کیا مَیں نے تُجھے نہیں بھیجا؟۔
  • اُس نے اُس سے کہا اَے مالِک! مَیں کِس طرح بنی اِسرائیل کو بچاؤں؟ میرا گھرانا منسّی میں سب سے غرِیب ہے اور مَیں اپنے باپ کے گھر میں سب سے چھوٹا ہُوں۔
  • خُداوند نے اُس سے کہا مَیں ضرُور تیرے ساتھ ہُوں گا اور تُو مِدیانیوں کو اَیسا مار لے گا جَیسے ایک آدمی کو۔
  • تب اُس نے اُس سے کہا کہ اب اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہُوئی ہے تو اِس کا مُجھے کوئی نِشان دِکھا کہ مُجھ سے تُو ہی باتیں کرتا ہے۔
  • اور مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو یہاں سے نہ جا جب تک مَیں تیرے پاس پِھر نہ آؤں اور اپنا ہدیہ نِکال کر تیرے آگے نہ رکُھُّوں ۔ اُس نے کہا کہ جب تک تُو پِھر آ نہ جائے مَیں ٹھہرا رہُوں گا۔
  • تب جِدعو ن نے جا کر بکری کا ایک بچّہ اور ایک ایفہ آٹے کی فطِیری روٹِیاں تیّار کِیں اور گوشت کو ایک ٹوکری میں اور شوربا ایک ہانڈی میں ڈال کر اُس کے پاس بلُوط کے درخت کے نِیچے لا کر گُذرانا۔
  • تب خُدا کے فرِشتہ نے اُسے کہا اِس گوشت اور فطِیری روٹِیوں کو لے جا کر اُس چٹان پر رکھ اور شوربا کو اُنڈیل دے ۔ اُس نے وَیسا ہی کِیا۔
  • تب خُداوند کے فرِشتہ نے اُس عصا کی نوک سے جو اُس کے ہاتھ میں تھا گوشت اور فطِیری روٹِیوں کو چُھؤا اور اُس پتّھر سے آگ نِکلی اور اُس نے گوشت اور فطِیری روٹِیوں کو بھسم کر دِیا ۔ تب خُداوند کا فرِشتہ اُس کی نظر سے غائِب ہو گیا۔
  • اور جِدعو ن نے جان لِیا کہ وہ خُداوند کا فرِشتہ تھا ۔ سو جِدعو ن کہنے لگا افسوس ہے اَے مالِک خُداوند کہ مَیں نے خُداوند کے فرِشتہ کو رُوبرُو دیکھا۔
  • خُداوند نے اُس سے کہا تیری سلامتی ہو! خَوف نہ کر ۔ تُو مَرے گا نہیں۔
  • تب جِدعو ن نے وہاں خُداوند کے لِئے مذبح بنایا اور اُس کا نام یہووا ہ سلوم رکھّا اور وہ ابیعزریوں کے عُفرہ میں آج تک مَوجُود ہے۔
  • اور اُسی رات خُداوند نے اُسے کہا کہ اپنے باپ کا جوان بَیل یعنی وہ دُوسرا بَیل جو سات برس کا ہے لے اور بعل کے مذبح کو جو تیرے باپ کا ہے ڈھا دے اور اُس کے پاس کی یسِیرت کو کاٹ ڈال۔
  • اور خُداوند اپنے خُدا کے لِئے اِس گڑھی کی چوٹی پر قاعِدہ کے مُطابِق ایک مذبح بنا اور اُس دُوسرے بَیل کو لے کر اُس یسِیرت کی لکڑی سے جِسے تُو کاٹ ڈالے گا سوختنی قُربانی گُذران۔
  • تب جِدعو ن نے اپنے نَوکروں میں سے دس آدمِیوں کو ساتھ لے کر جَیسا خُداوند نے اُسے فرمایا تھا کِیا اور چُونکہ وہ یہ کام اپنے باپ کے خاندان اور اُس شہر کے باشِندوں کے ڈر سے دِن کو نہ کر سکا اِس لِئے اُسے رات کو کِیا۔
  • جب اُس شہر کے لوگ صُبح سویرے اُٹھے تو کیا دیکھتے ہیں کہ بعل کا مذبح ڈھایا ہُؤا اور اُس کے پاس کی یسِیرت کٹی ہُوئی اور اُس مذبح پر جو بنایا گیا تھا وہ دُوسرا بَیل چڑھایا ہُؤا ہے۔
  • اور وہ آپس میں کہنے لگے کِس نے یہ کام کِیا؟ اور جب اُنہوں نے تحقِیقات اور پُرسِش کی تو لوگوں نے کہا کہ یُوآ س کے بیٹے جِدعو ن نے یہ کام کِیا ہے۔
  • تب اُس شہر کے لوگوں نے یُوآ س سے کہا کہ اپنے بیٹے کو نِکال لا تاکہ قتل کِیا جائے اِس لِئے کہ اُس نے بعل کا مذبح ڈھا دِیا اور اُس کے پاس کی یسِیرت کاٹ ڈالی ہے۔
  • یُوآ س نے اُن سبھوں کو جو اُس کے سامنے کھڑے تھے کہا کیا تُم بعل کے واسطے جھگڑا کرو گے یا تُم اُسے بچا لو گے؟ ۔ جو کوئی اُس کی طرف سے جھگڑا کرے وہ اِسی صُبح مارا جائے ۔ اگر وہ خُدا ہے تو آپ ہی اپنے لِئے جھگڑے کیونکہ کِسی نے اُس کا مذبح ڈھا دِیا ہے۔
  • اِس لِئے اُس نے اُس دِن جِدعو ن کا نام یہ کہہ کر یرُبّعل رکھّا کہ بعل آپ اِس سے جھگڑ لے اِس لِئے کہ اِس نے اُس کا مذبح ڈھا دِیا ہے۔
  • تب سب مِدیانی اور عمالِیقی اور اہِل مشرِق اِکٹّھے ہُوئے اور پار ہو کر یِزرعیل کی وادی میں اُنہوں نے ڈیرا کِیا۔
  • تب خُداوند کی رُوح جِدعو ن پر نازِل ہُوئی سو اُس نے نرسِنگا پُھونکا اور ابیعز ر کے لوگ اُس کی پَیروی میں اِکٹّھے ہُوئے۔
  • پِھر اُس نے سارے منسّی کے پاس قاصِد بھیجے۔ سو وہ بھی اُس کی پَیروی میں فراہم ہُوئے اور اُس نے آشر اور زبُولُو ن اور نفتا لی کے پاس بھی قاصِد روانہ کِئے ۔ سو وہ اُن کے اِستقبال کو آئے۔
  • تب جِدعو ن نے خُدا سے کہا کہ اگر تُو اپنے قَول کے مُطابِق میرے ہاتھ کے وسِیلہ سے بنی اِسرائیل کو رہائی دیناچاہتا ہے۔
  • تو دیکھ مَیں بھیڑ کی اُون کھلِیہان میں رکھ دُوں گا سو اگر اوس فقط اُون ہی پر پڑے اور آس پاس کی زمِین سب سُوکھی رہے تو مَیں جان لُوں گا کہ تُو اپنے قَول کے مُطابِق بنی اِسرائیل کو میرے ہاتھوں کے وسِیلہ سے رہائی بخشے گا۔
  • اور اَیسا ہی ہُؤا کیونکہ وہ صُبح کو جو سویرے اُٹھا اور اُس اُون کو دبایا اور اُون میں سے اوس نچوڑی تو پِیالہ بھر پانی نِکلا۔
  • تب جِدعو ن نے خُدا سے کہا کہ تیرا غُصّہ مُجھ پر نہ بھڑکے ۔ مَیں فقط ایک بار اَور عرض کرتا ہُوں ۔ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ فقط ایک بار اَور اِس اُون سے آزمایش کر لُوں ۔ اب صِرف اُون ہی اُون خُشک رہے اور آس پاس کی سب زمِین پر اوس پڑے۔
  • سو خُدا نے اُس رات اَیسا ہی کِیا کیونکہ فقط اُون ہی خُشک رہی اور ساری زمِین پر اوس پڑی۔
  • تب یرُبّعل یعنی جِدعو ن اور سب لوگ جو اُس کے ساتھ تھے سویرے ہی اُٹھے اور حرود کے چشمہ کے پاس ڈیرا کِیا اور مِدیانیوں کی لشکرگاہ اُن کے شِمال کی طرف کوہِ مورہ کے مُتّصِل وادی میں تھی۔
  • تب خُداوند نے جِدعو ن سے کہا تیرے ساتھ کے لوگ اِتنے زِیادہ ہیں کہ مَیں مِدیانیوں کو اُن کے ہاتھ میں نہیں کر سکتا ۔ اَیسا نہ ہو کہ اِسرائیلی میرے سامنے اپنے اُوپر فخر کر کے کہنے لگیں کہ ہمارے ہاتھ نے ہم کو بچایا۔
  • سو تُو اب لوگوں میں سُنا سُنا کر مُنادِی کر دے کہ جو کوئی ترسان اور ہِراسان ہو وہ لَوٹ کر کوہِ جِلعاد سے چلا جائے چُنانچہ اُن لوگوں میں سے بائِیس ہزار تو لَوٹ گئے اور دس ہزار باقی رہ گئے۔
  • تب خُداوند نے جِدعو ن سے کہا کہ لوگ اب بھی زِیادہ ہیں سو تُو اُن کو چشمہ کے پاس نِیچے لے آ اور وہاں مَیں تیری خاطِر اُن کو آزماؤں گا اور اَیسا ہو گا کہ جِس کی بابت مَیں تُجھ سے کہُوں کہ یہ تیرے ساتھ جائے وُہی تیرے ساتھ جائے اور جِس کے حق میں مَیں کہُوں کہ یہ تیرے ساتھ نہ جائے وہ نہ جائے۔
  • سو وہ اُن لوگوں کو چشمہ کے پاس نِیچے لے گیا اور خُداوند نے جِدعو ن سے کہا کہ جو جو اپنی زُبان سے پانی چپڑ چپڑ کر کے کُتّے کے طرح پِئے اُس کو الگ رکھ اور وَیسے ہی ہر اَیسے شخص کو جو گُھٹنے ٹیک کر پِئے۔
  • سو جِنہوں نے اپنا ہاتھ اپنے مُنہ سے لگا کر چپڑ چپڑ کر کے پِیا وہ گِنتی میں تِین سَو مَرد تھے اور باقی سب لوگوں نے گُھٹنے ٹیک کر پانی پِیا۔
  • تب خُداوند نے جِدعو ن سے کہا کہ مَیں اِن تِین سَو آدمِیوں کے وسِیلہ سے جِنہوں نے چپڑ چپڑ کر کے پِیا تُم کو بچاؤں گا اور مِدیانیوں کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا اور باقی سب لوگ اپنی اپنی جگہ کو لَوٹ جائیں۔
  • تب اُن لوگوں نے اپنا اپنا توشہ اور نرسِنگا اپنے اپنے ہاتھ میں لِیا اور اُس نے سب اِسرائیلی مَردوں کو اُن کے ڈیروں کی طرف روانہ کر دِیا پر اُن تِین سَو مَردوں کو رکھ لِیا اور مِدیانیوں کی لشکرگاہ اُس کے نِیچے وادی میں تھی۔
  • اور اُسی رات خُداوند نے اُس سے کہا کہ اُٹھ اور نِیچے لشکرگاہ میں اُتر جا کیونکہ مَیں نے اُسے تیرے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔
  • لیکن اگر تُو نِیچے جاتے ڈرتا ہے تو تُو اپنے نَوکر فُوراہ کے ساتھ لشکرگاہ میں اُتر جا۔
  • اور تُو سُن لے گا کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں ۔ اِس کے بعد تُجھ کو ہِمّت ہو گی کہ تُو اُس لشکرگاہ میں اُتر جائے ۔ چُنانچہ وہ اپنے نَوکر فُوراہ کو ساتھ لے کر اُن سِپاہِیوں کے پاس جو اُس لشکرگاہ کے کنارے تھے گیا۔
  • اور مِدیانی اور عمالِیقی اور اہلِ مشرِق کثرت سے وادی کے بِیچ ٹِڈّیوں کی مانِند پَھیلے پڑے تھے اور اُن کے اُونٹ کثرت کے سبب سے سمُندر کے کنارے کی ریت کی مانِند بے شُمار تھے۔
  • اور جب جِدعو ن پُہنچا تو دیکھو وہاں ایک شخص اپنا خواب اپنے ساتھی سے بیان کرتا ہُؤا کہہ رہا تھا دیکھ مَیں نے ایک خواب دیکھا ہے کہ جَو کی ایک روٹی مِدیانی لشکرگاہ میں گِری اور لُڑھکتی ہُوئی ڈیرے کے پاس پُہنچی اور اُس سے اَیسی ٹکرائی کہ وہ گِر گیا اور اُس کو اَیسا اُلٹ دِیا کہ وہ ڈیرا فرش ہو گیا۔
  • تب اُس کے ساتھی نے جواب دِیا کہ یہ یُوآ س کے بیٹے جِدعو ن اِسرائیلی مَرد کی تلوار کے سِوا اَور کُچھ نہیں ۔ خُدا نے مِدیا ن کو اور سارے لشکر کو اُس کے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔
  • جب جِدعو ن نے خواب کا مضمُون اور اُس کی تعبِیر سُنی تو سِجدہ کِیا اور اِسرائیلی لشکر میں لَوٹ کر کہنے لگا اُٹھو کیونکہ خُداوند نے مِدیانی لشکر کو تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔
  • اور اُس نے اُن تِین سَو آدمیوں کے تِین غول کِئے اور اُن سبھوں کے ہاتھ میں ایک ایک نرسِنگا اور اُس کے ساتھ ایک ایک خالی گھڑا دِیا اور ہر گھڑے کے اندر ایک مشعل تھی۔
  • اور اُس نے اُن سے کہا کہ مُجھے دیکھتے رہنا اور وَیسا ہی کرنا اور دیکھو! جب مَیں لشکرگاہ کے کنارے جا پہنچُوں توجو کُچھ مَیں کرُوں تُم بھی وَیسا ہی کرنا۔
  • جب مَیں اور وہ سب جو میرے ساتھ ہیں نرسِنگا پُھونکیں تو تُم بھی لشکرگاہ کی ہر طرف نرسِنگے پُھونکنا اور للکارنا کہ یہووا ہ کی اور جِدعو ن کی تلوار۔
  • سو بِیچ کے پہر کے شرُوع میں جب نئے پہرے والے بدلے گئے تو جِدعو ن اور وہ سَو آدمی جو اُس کے ساتھ تھے لشکرگاہ کے کنارے آئے اور اُنہوں نے نرسِنگے پُھونکے اور اُن گھڑوں کو جو اُن کے ہاتھ میں تھے توڑا۔
  • اور اُن تِینوں غولوں نے نرسِنگے پُھونکے اور گھڑے توڑے اور مشعلوں کو اپنے بائیں ہاتھ میں اور نرسِنگوں کو پُھونکنے کے لِئے اپنے دہنے ہاتھ میں لے لِیا اور چِلاّ اُٹھے کہ یہووا ہ کی اور جِدعو ن کی تلوار!۔
  • اور یہ سب کے سب لشکرگاہ کے چَوگِرد اپنی اپنی جگہ کھڑے ہو گئے ۔ تب سارا لشکر دَوڑنے لگا اور اُنہوں نے چِلاّ چِلاّ کر اُن کو بھگایا۔
  • اور اُنہوں نے تِین سَو نرسِنگوں کو پُھونکا اور خُداوند نے ہر شخص کی تلوار اُس کے ساتھی اور سب لشکر پر چلوائی اور سارا لشکر صرِیرا ت کی طرف بَیت سِطّہ تک اور طبّات کے قرِیب ابِیل محُولہ کی سرحد تک بھاگا۔
  • تب اِسرائیلی مَرد نفتا لی اور آشر اور منسّی کی حُدُود سے جمع ہو کر نِکلے اور مِدیانیوں کا پِیچھا کِیا۔
  • اور جِدعو ن نے افرا ئِیم کے تمام کوہستانی مُلک میں قاصِد روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ مِدیانیوں کے مُقابلہ کو اُتر آؤ اور اُن سے پہلے پہلے دریایِ یَرد ن کے گھاٹوں پر بَیت برہ تک قابِض ہو جاؤ ۔ تب سب افرائِیمی جمع ہو کر دریایِ یَرد ن کے گھاٹوں پر بَیت برہ تک قابِض ہو گئے۔
  • اور اُنہوں نے مِدیا ن کے دو سرداروں عور یب اور زئیب کو پکڑ لِیا اور عور یب کو عور یب کی چٹان پر اور زئیب کو زئیب کے کولُھو کے پاس قتل کِیا اور مِدیانیوں کو رگیدا اور عور یب اور زئیب کے سر یَرد ن پار جِدعو ن کے پاس لے آئے۔
  • اور افرا ئِیم کے لوگوں نے اُس سے کہا کہ تُو نے ہم سے یہ سلُوک کیوں کِیا کہ جب تُو مِدیانیوں سے لڑنے کو چلا تو ہم کو نہ بُلوایا؟ سو اُنہوں نے اُس کے ساتھ بڑا جھگڑا کِیا۔
  • اُس نے اُن سے کہا مَیں نے تُمہاری طرح بھلا کِیا ہی کیا ہے؟ کیا افرا ئِیم کے چھوڑے ہُوئے انگُور بھی ابیعزر کی فصل سے بِہتر نہیں ہیں؟۔
  • خُدا نے مِدیا ن کے سردار عور یب اور زئیب کو تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا ۔ پس تُمہاری طرح مَیں کر ہی کیا سکا ہُوں؟ جب اُس نے یہ کہا تو اُن کا غُصّہ اُس کی طرف سے دِھیما ہو گیا۔
  • تب جِدعو ن اور اُس کے ساتھ کے تِین سَو آدمی جو باوُجُود تھکے ماندے ہونے کے پِھر بھی پِیچھا کرتے ہی رہے تھے یَرد ن پر آ کر پار اُترے۔
  • تب اُس نے سُکاّت کے باشِندوں سے کہا کہ اِن لوگوں کو جو میرے پَیرو ہیں روٹی کے گِردے دو کیونکہ یہ تھک گئے ہیں اور مَیں مِدیان کے دونوں بادشاہوں زِبح اور ضِلمنع کا پِیچھا کر رہا ہُوں۔
  • سُکّات کے سرداروں نے کہا کیا زِبح اور ضِلمنع کے ہاتھ اب تیرے قبضہ میں آ گئے ہیں جو ہم تیرے لشکر کو روٹیاں دیں؟۔
  • جِدعو ن نے کہا جب خُداوند زِبح اور ضِلمنع کو میرے ہاتھ میں کر دے گا تو مَیں تُمہارے گوشت کو ببُول اور سدا گُلاب کے کانٹوں سے نُچواؤں گا۔
  • پِھر وہاں سے وہ فنُوایل کو گیا اور وہاں کے لوگوں سے بھی اَیسی ہی بات کہی اور فنُوا یل کے لوگوں نے بھی اُسے وَیسا ہی جواب دِیا جَیسا سُکّاتیوں نے دِیا تھا۔
  • سو اُس نے فنُوایل کے باشِندوں سے بھی کہا کہ جب مَیں سلامت لَوٹُوں گا تو اِس بُرج کو ڈھا دُوں گا۔
  • اور زِبح اور ضِلمنع اپنے قرِیباً پندرہ ہزار آدمِیوں کے لشکر سمیت قرقوُر میں تھے کیونکہ فقط اِتنے ہی اہِلِ مشرِق کے لشکر میں سے بچ رہے تھے اِس لِئے کہ ایک لاکھ بِیس ہزار شمشیر زن مَرد قتل ہو گئے تھے۔
  • سو جِدعو ن اُن لوگوں کے راستہ سے جو نُبح اور یُگبہا ہ کے مشرِق کی طرف ڈیروں میں رہتے تھے گیا اور اُس لشکر کو مارا کیونکہ وہ لشکر بے فِکر پڑا تھا۔
  • اور زِبح اور ضِلمنع بھاگے اور اُس نے اُن کا پِیچھا کر کے اُن دونوں مِدیانی بادشاہوں زِبح اور ضِلمنع کو پکڑ لِیا اور سارے لشکر کو بھگا دِیا۔
  • اور یُوآ س کا بیٹا جِدعو ن حرس کی چڑھائی کے پاس سے جنگ سے لَوٹا۔
  • اور اُس نے سُکّاتیوں میں سے ایک جوان کو پکڑ کر اُس سے دریافت کِیا ۔ سو اُس نے اُسے سُکّات کے سرداروں اور بزُرگوں کا حال بتا دِیا جو شُمار میں ستتّر تھے۔
  • تب وہ سُکاّتیوں کے پاس آ کر کہنے لگا کہ زِبح اور ضِلمنع کو دیکھ لو جِن کی بابت تُم نے طنزاً مُجھ سے کہا تھا کیا زِبح اور ضِلمنع کے ہاتھ تیرے قبضہ میں آ گئے ہیں کہ ہم تیرے آدمِیوں کو جو تھک گئے ہیں روٹِیاں دیں؟۔
  • تب اُس نے شہر کے بزُرگوں کو پکڑا اور ببُول اور سدا گُلاب کے کانٹے لے کر اُن سے سُکاّتیوں کی تادِیب کی۔
  • اور اُس نے فنُوا یل کا بُرج ڈھا کر اُس شہر کے لوگوں کو قتل کِیا۔
  • پِھر اُس نے زِبح اور ضِلمنع سے کہا کہ وہ لوگ جِن کو تُم نے تبُور میں قتل کِیا کَیسے تھے؟ اُنہوں نے جواب دِیا جَیسا تُو ہے وَیسے ہی وہ تھے ۔ اُن میں سے ہر ایک شہزادوں کی مانِند تھا۔
  • تب اُس نے کہا کہ وہ میرے بھائی میری ماں کے بیٹے تھے ۔ سو خُداوند کی حیات کی قَسم اگر تُم اُن کو جِیتا چھوڑتے تو مَیں بھی تُم کو نہ مارتا۔
  • پِھر اُس نے اپنے بڑے بیٹے یتر کو حُکم کِیا کہ اُٹھ اُن کو قتل کر پر اُس لڑکے نے اپنی تلوار نہ کھینچی کیونکہ اُسے ڈر لگا اِس لِئے کہ وہ ابھی لڑکا ہی تھا۔
  • تب زِبح اور ضِلمنع نے کہا تُو آپ اُٹھ کر ہم پر وار کر کیونکہ جَیسا آدمی ہوتا ہے وَیسی ہی اُس کی طاقت ہوتی ہے ۔ سو جِدعو ن نے اُٹھ کر زِبح اور ضِلمنع کو قتل کِیا اور اُن کے اُونٹوں کے گلے کے چندن ہار لے لِئے۔
  • تب بنی اِسرائیل نے جِدعو ن سے کہا کہ تُو ہم پر حُکومت کر ۔ تُو اور تیرا بیٹا اور تیرا پوتا بھی کیونکہ تُونے ہم کو مِدیانیوں کے ہاتھ سے چُھڑایا۔
  • تب جِدعو ن نے اُن سے کہا کہ نہ مَیں تُم پر حُکومت کرُوں اور نہ میرا بیٹا بلکہ خُداوند ہی تُم پر حُکومت کرے گا۔
  • اور جِدعو ن نے اُن سے کہا کہ مَیں تُم سے یہ عرض کرتا ہُوں کہ تُم میں سے ہر شخص اپنی لُوٹ کی بالِیاں مُجھے دے دے (یہ لوگ اِسمٰعیلی تھے اِس لِئے اِن کے پاس سونے کی بالِیاں تِھیں)۔
  • اُنہوں نے جواب دِیا کہ ہم اِن کو بڑی خُوشی سے دیں گے ۔ پس اُنہوں نے ایک چادر بِچھائی اور ہر ایک نے اپنی لُوٹ کی بالِیاں اُس پر ڈال دِیں۔
  • سو وہ سونے کی بالِیاں جو اُس نے مانگی تھِیں وزن میں ایک ہزار سات سَو مِثقال تھِیں علاوہ اُن چندن ہاروں اور جُھمکوں اور مِدیانی بادشاہوں کی ارغوانی پوشاک کے جو وہ پہنے تھے اور اُن زنجِیروں کے جو اُن کے اُونٹوں کے گلے میں پڑی تِھیں۔
  • اور جِدعو ن نے اُن سے ایک افُود بنوایا اور اُسے اپنے شہر عُفرہ میں رکھّا اور وہاں سب اِسرائیلی اُس کی پَیروی میں زِناکاری کرنے لگے اور وہ جِدعو ن اور اُس کے گھرانے کے لِئے پھندا ٹھہرا۔
  • یُوں مِدیانی بنی اِسرائیل کے آگے مغلُوب ہُوئے اور اُنہوں نے پِھر کبھی سر نہ اُٹھایا اور جِدعو ن کے دِنوں میں چالِیس برس تک اُس مُلک میں امن رہا۔
  • اور یُوآ س کا بیٹا یرُبّعل جا کر اپنے گھر میں رہنے لگا۔
  • اور جِدعو ن کے ستّر بیٹے تھے جو اُس ہی کے صُلب سے پَیدا ہُوئے تھے کیونکہ اُس کی بُہت سی بِیویاں تِھیں۔
  • اور اُس کی ایک حَرم کے بھی جو سِکم میں تھی اُس سے ایک بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام ابی ملِک رکھّا۔
  • اور یُوآ س کے بیٹے جِدعو ن نے خُوب عُمر رسِیدہ ہو کر وفات پائی اور ابیعزریوں کے عُفرہ میں اپنے باپ یُوآ س کی قبر میں دفن ہُؤا۔
  • اور جِدعو ن کے مَرتے ہی بنی اِسرائیل برگشتہ ہو کر بعلِیم کی پَیروی میں زِناکاری کرنے لگے اور بعل برِیت کو اپنا معبُود بنا لِیا۔
  • اور بنی اِسرائیل نے خُداوند اپنے خُدا کو جِس نے اُن کو ہر طرف اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ سے رہائی دی تھی یاد نہ رکھّا۔
  • اور نہ وہ یرُبّعل یعنی جِدعو ن کے خاندان کے ساتھ اُن سب نیکیوں کے عِوض میں جو اُس نے بنی اِسرائیل سے کی تِھیں مِہر سے پیش آئے۔
  • تب یرُبّعل کا بیٹا ابی ملِک سِکم میں اپنے مامُوؤں کے پاس گیا اور اُن سے اور اپنے سب ننہال کے لوگوں سے کہا کہ۔
  • سِکم کے سب آدمیوں سے پُوچھ دیکھو کہ تُمہارے لِئے کیا بِہتر ہے ۔ یہ کہ یرُبّعل کے سب بیٹے جو ستّر آدمی ہیں وہ تُم پر سلطنت کریں یا یہ کہ ایک ہی کی تُم پرحُکومت ہو؟ اور یہ بھی یاد رکھّو کہ مَیں تُمہاری ہی ہڈّی اور تُمہارا ہی گوشت ہُوں۔
  • اور اُس کے مامُوؤں نے اُس کے بارے میں سِکم کے سب لوگوں کے کانوں میں یہ باتیں ڈالِیں اور اُن کے دِل ابی ملِک کی پَیروی پر مائِل ہُوئے کیونکہ وہ کہنے لگے کہ یہ ہمارا بھائی ہے۔
  • اور اُنہوں نے بعل برِیت کے گھر میں سے چاندی کے ستّر سِکّے اُس کو دِئے جِن کے وسِیلہ سے ابی ملِک نے شُہدے اور بدمعاش لوگوں کو اپنے ہاں لگا لِیا جو اُس کی پَیروی کرنے لگے۔
  • اور وہ عُفرہ میں اپنے باپ کے گھر گیا اور اُس نے اپنے بھائِیوں یرُبّعل کے بیٹوں کو جو ستّر آدمی تھے ایک ہی پتّھر پر قتل کِیا پر یرُبّعل کا چھوٹا بیٹا یُوتام بچا رہا کیونکہ وہ چُھپ گیا تھا۔
  • تب سِکم کے سب آدمی اورسب اہلِ مِلّو جمع ہُوئے اور جا کر اُس سُتُون کے بلُوط کے پاس جوسِکم میں تھا ابی ملِک کو بادشاہ بنایا۔
  • جب یُوتام کو اِس کی خبر ہُوئی تو وہ جا کر کوہِ گرزِ یم کی چوٹی پر کھڑا ہُؤا اور اپنی آواز بُلند کی اور پُکار پُکار کر اُن سے کہنے لگا اَے سِکم کے لوگو میری سُنو! تاکہ خُدا تُمہاری سُنے۔
  • ایک زمانہ میں درخت چلے تاکہ کِسی کومَسح کر کے اپنا بادشاہ بنائیں سو اُنہوں نے زَیتُون کے درخت سے کہا کہ تُو ہم پر سلطنت کر۔
  • تب زَیتُون کے درخت نے اُن سے کہا کیا مَیں اپنی چِکناہٹ کو جِس کے باعِث میرے وسِیلہ سے لوگ خُدا اور اِنسان کی تعظِیم کرتے ہیں چھوڑ کر درختوں پر حُکمرانی کرنے جاؤں؟۔
  • تب درختوں نے اِنجِیر کے درخت سے کہا کہ تُو آ اور ہم پر سلطنت کر۔
  • پر انجِیر کے درخت نے اُن سے کہا کیا مَیں اپنی مِٹھاس اور اچّھے اچّھے پَھلوں کو چھوڑ کر درختوں پر حُکمرانی کرنے جاؤں؟۔
  • تب درختوں نے انگُور کی بیل سے کہا کہ تُو آ اور ہم پر سلطنت کر۔
  • انگُور کی بیل نے اُن سے کہا کیا مَیں اپنی مَے کو جو خُدا اور اِنسان دونوں کو خُوش کرتی ہے چھوڑ کر درختوں پر حُکمرانی کرنے جاؤں؟۔
  • تب اُن سب درختوں نے اُونٹ کٹارے سے کہا چل تُو ہی ہم پر سلطنت کر۔
  • اُونٹ کٹارے نے درختوں سے کہا اگر تُم سچ مُچ مُجھے اپنا بادشاہ مَسح کر کے بناؤ تو آؤ میرے سایہ میں پناہ لو اور اگر نہیں تو اُونٹ کٹارے سے آگ نِکل کر لُبنان کے دیوداروں کو کھا جائے۔
  • سو بات یہ ہے کہ تُم نے جو ابی ملِک کو بادشاہ بنایا ہے اِس میں اگر تُم نے راستی و صداقت برتی ہے اور یرُبّعل اور اُس کے گھرانے سے اچّھا سلُوک کِیا اور اُس کے ساتھ اُس کے اِحسان کے حق کے مُطابِق برتاؤ کِیا ہے۔
  • (کیونکہ میرا باپ تُمہاری خاطِر لڑا اور اُس نے اپنی جان جوکھوں میں ڈالی اور تُم کو مِدیان کے ہاتھ سے چُھڑایا۔
  • اور تُم نے آج میرے باپ کے گھرانے سے بغاوت کی اور اُس کے ستّر بیٹے ایک ہی پتّھر پر قتل کِئے اور اُس کی لَونڈی کے بیٹے ابی ملِک کوسِکم کے لوگوں کا بادشاہ بنایا اِس لِئے کہ وہ تُمہارا بھائی ہے)۔
  • سو اگر تُم نے یرُبّعل اور اُس کے گھرانے کے ساتھ آج کے دِن راستی اور صداقت برتی ہے تو تُم ابی ملِک سے خُوش رہو اور وہ تُم سے خُوش رہے۔
  • اور اگر نہیں تو ابی ملِک سے آگ نِکل کر سِکم کے لوگوں کو اور اہلِ مِلّو کو کھا جائے اور سِکم کے لوگوں اور اہلِ مِلّو کے بِیچ سے آگ نِکل کر ابی ملِک کو کھا جائے
  • پِھر یُوتام دَوڑتا ہُؤا بھاگا اور بیر کو چلتا بنا اور اپنے بھائی ابی ملِک کے خَوف سے وہِیں رہنے لگا۔
  • اور ابی ملِک اِسرائیلِیوں پر تِین برس حاکِم رہا۔
  • تب خُدا نے ابی ملِک اورسِکم کے لوگوں کے درمِیان ایک بُری رُوح بھیجی اور اہلِ سِکم ابی ملِک سے دغابازی کرنے لگے۔
  • تاکہ جو ظُلم اُنہوں نے یرُبّعل کے ستّر بیٹوں پر کِیا تھا وہ اُن ہی پر آئے اور اُن کا خُون اُن کے بھائی ابی ملِک کے سر پر جِس نے اُن کو قتل کِیا اورسِکم کے لوگوں کے سر پر ہو جِنہوں نے اُس کے بھائیوں کے قتل میں اُس کی مدد کی تھی۔
  • تب سِکم کے لوگوں نے پہاڑوں کی چوٹیوں پر اُس کی گھات میں لوگ بِٹھائے اور وہ اُن کو جو اُس راستہ پاس سے گُذرتے لُوٹ لیتے تھے اور ابی ملِک کو اِس کی خبر ہُوئی۔
  • تب جعل بِن عبد اپنے بھائیوں سمیت سِکم میں آیا اور اہِلِ سِکم نے اُس پر اِعتماد کِیا۔
  • اور وہ کھیتوں میں گئے اور اپنے اپنے تاکِستانوں کا پَھل توڑا اور انگُوروں کا رس نِکالا اور خُوب خُوشی منائی اور اپنے دیوتا کے مندر میں جا کر کھایا پِیا اور ابی ملِک پر لَعنتیں برسائیں۔
  • اور جعل بِن عبد کہنے لگا ابی ملِک کَون ہے اور سِکم کَون ہے کہ ہم اُس کی اِطاعت کریں؟ کیا وہ یرُبّعل کا بیٹا نہیں اور کیا زبُول اُس کا منصبدار نہیں؟ تُم ہی سِکم کے باپ حمور کے لوگوں کی اِطاعت کرو ۔ ہم اُس کی اِطاعت کیوں کریں؟۔
  • کاش کہ یہ لوگ میرے ہاتھ کے نِیچے ہوتے تو مَیں ابی ملِک کو کنارے کر دیتا! اور اُس نے ابی ملِک سے کہا کہ تُو اپنے لشکر کو بڑھا اور نِکل آ۔
  • جب اُس شہر کے حاکِم زبُول نے جعل بِن عبد کی یہ باتیں سُنِیں تو اُس کا قہر بھڑکا۔
  • اور اُس نے چالاکی سے ابی ملِک کے پاس قاصِد روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ دیکھ جعل بن عبد اور اُس کے بھائی سِکم میں آئے ہیں اور شہر کو تُجھ سے بغاوت کرنے کی تحرِیک کر رہے ہیں۔
  • پس تُو اپنے ساتھ کے لوگوں کو لے کر رات کو اُٹھ اور مَیدان میں گھات لگا کر بَیٹھ جا۔
  • اور صُبح کو سُورج نِکلتے ہی سویرے اُٹھ کر شہر پر حملہ کر اور جب وہ اور اُس کے ساتھ کے لوگ تیرا سامنا کرنے کو نِکلیں تو جو کُچھ تُجھ سے بن آئے تُو اُن سے کر۔
  • سو ابی ملِک اور اُس کے ساتھ کے لوگ رات ہی کو اُٹھ چار غول ہو سِکم کے مُقابِل گھات میں بَیٹھ گئے۔
  • اور جعل بِن عبد باہر نِکل کر اُس شہر کے پھاٹک کے پاس جا کھڑا ہُؤا ۔ تب ابی ملِک اور اُس کے ساتھ کے آدمی کمِین گاہ سے اُٹھے۔
  • اور جب جعل نے فَوج کو دیکھا تو وہ زبُول سے کہنے لگا دیکھ پہاڑوں کی چوٹیوں سے لوگ اُتر رہے ہیں ۔ زبُول نے اُس سے کہا کہ تُجھے پہاڑوں کا سایہ اَیسا دِکھائی دیتا ہے جَیسے آدمی۔
  • جعل پِھر کہنے لگا دیکھ مَیدان کے بِیچوں بِیچ سے لوگ اُترے آتے ہیں اور ایک غول معو ننِیم کے بلُوط کے راستہ آ رہا ہے۔
  • تب زبُول نے اُسے کہا اب تیرا وہ مُنہ کہاں ہے جو تُو کہا کرتا تھا کہ ابی ملِک کَون ہے کہ ہم اُس کی اِطاعت کریں؟ کیا یہ وُہی لوگ نہیں ہیں جِن کی تُو نے حقارت کی ہے؟ سو اب ذرا نِکل کر اُن سے لڑ تو سہی۔
  • تب جعل سِکم کے لوگوں کے سامنے باہِر نِکلا اور ابی ملِک سے لڑا۔
  • اور ابی ملِک نے اُس کو رگیدا اور وہ اُس کے سامنے سے بھاگا اور شہر کے پھاٹک تک بہتیرے زخمی ہو ہو کر گِرے۔
  • اور ابی ملِک نے ارومہ میں قیام کِیا اور زبُو ل نے جعل اور اُس کے بھائیوں کو نِکال دِیا تاکہ وہ سِکم میں رہنے نہ پائیں۔
  • اور دُوسرے دِن صُبح کو اَیسا ہُؤا کہ لوگ نِکل کر مَیدان کو جانے لگے اور ابی ملِک کو خبر ہُوئی۔
  • سو ابی ملِک نے فَوج لے کر اُس کے تِین غول کِئے اور مَیدان میں گھات لگائی اور جب دیکھا کہ لوگ شہر سے نِکلے آتے ہیں تو وہ اُن کا سامنا کرنے کو اُٹھا اور اُن کو مار لِیا۔
  • اور ابی ملِک اُس غول سمیت جو اُس کے ساتھ تھا آگے لپکا اور شہر کے پھاٹک کے پاس آ کر کھڑا ہو گیا اور وہ دو غول اُن سبھوں پر جو مَیدان میں تھے جھپٹے اور اُن کو کاٹ ڈالا۔
  • اور ابی ملِک اُس دِن شام تک شہر سے لڑتا رہا اور شہر کو سر کر کے اُن لوگوں کو جو وہاں تھے قتل کِیا اور شہر کو مِسمار کر کے اُس میں نمک چِھڑکوا دِیا۔
  • اور جب سِکم کے بُرج کے سب لوگوں نے یہ سُنا تو وہ البرِ یت کے مندِر کے قلعہ میں جا گُھسے۔
  • اور ابی ملِک کو یہ خبر ہُوئی کہ سِکم کے بُرج کے سب لوگ اِکٹّھے ہیں۔
  • تب ابی ملِک اپنی فَوج سمیت ضلمو ن کے پہاڑ پر چڑھا اور ابی ملِک نے کُلہاڑا اپنے ہاتھ میں لے درختوں میں سے ایک ڈالی کاٹی اور اُسے اُٹھا کر اپنے کندھے پر رکھ لِیا اور اپنے ساتھ کے لوگوں سے کہا جو کُچھ تُم نے مُجھے کرتے دیکھا ہے تُم بھی جلد وَیسا ہی کرو۔
  • تب اُن سب لوگوں میں سے ہر ایک نے اِسی طرح ایک ڈالی کاٹ لی اور وہ ابی ملِک کے پِیچھے ہو لِئے اور اُن کو قلعہ پر ڈال کر قلعہ میں آگ لگا دی چُنانچہ سِکم کے بُرج کے سب آدمی بھی جو مَرد اور عَورت مِلا کر قرِیباً ایک ہزار تھے مَر گئے۔
  • پِھر ابی ملِک تیبِض کو جا تیبِض کے مُقابِل خَیمہ زن ہُؤا اور اُسے لے لِیا۔
  • لیکن وہاں شہر کے اندر ایک بڑا مُحکم بُرج تھا سو سب مَرد اور عَورتیں اور شہر کے سب باشِندے بھاگ کر اُس میں جا گُھسے اور دروازہ بند کر لِیا اور بُرج کی چھت پر چڑھ گئے۔
  • اور ابی ملِک بُرج کے پاس آ کر اُس کے مُقابِل لڑتا رہا اور بُرج کے دروازہ کے نزدِیک گیا تاکہ اُسے جلا دے۔
  • تب کِسی عَورت نے چکّی کا اُوپر کا پاٹ ابی ملِک کے سر پر پھینکا اور اُس کی کھوپڑی کو توڑ ڈالا۔
  • تب ابی ملِک نے فوراً ایک جوان کو جو اُس کا سلاح بردار تھا بُلا کر اُس سے کہا کہ اپنی تلوار کھینچ کر مُجھے قتل کر ڈال تاکہ میرے حق میں لوگ یہ نہ کہنے پائیں کہ ایک عَورت نے اُسے مار ڈالا سو اُس جوان نے اُسے چھیددِیا اور وہ مَر گیا۔
  • جب اِسرائیلِیوں نے دیکھا کہ ابی ملِک مَر گیا تو ہر شخص اپنی جگہ چلا گیا۔
  • یُوں خُدا نے ابی ملِک کی اُس شرارت کا بدلہ جو اُس نے اپنے ستّر بھائیوں کو مار کر اپنے باپ سے کی تھی اُس کو دِیا۔
  • اور سِکم کے لوگوں کی ساری شرارت خُدا نے اُن ہی کے سر پر ڈالی اور یرُبّعل کے بیٹے یُوتام کی لَعنت اُن کو لگی۔
  • اور ابی ملِک کے بعد تولع بِن فُوّہ بِن دودو جو اِشکار کے قبِیلہ کا تھا اِسرائیلِیوں کی حمایت کرنے کو اُٹھا۔ وہ افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک میں سمِیر میں رہتا تھا۔
  • وہ تیئِیس برس اِسرائیلِیوں کا قاضی رہا اور مَر گیا اورسمِیر میں دفن ہُؤا۔
  • اِس کے بعد جِلعادی یائِیر اُٹھا اور وہ بائِیس برس اِسرائیلِیوں کا قاضی رہا۔
  • اُس کے تِیس بیٹے تھے جو تِیس جوان گدھوں پر سوار ہُؤا کرتے تھے اور اُن کے تِیس شہر تھے جو آج تک حَوّوت یائِیر کہلاتے ہیں اور جِلعاد کے مُلک میں ہیں۔
  • اور یائِیر مَر گیا اور قامو ن میں دفن ہُؤا۔
  • اور بنی اِسرائیل خُداوند کے حضُور پِھربدی کرنے اوربعلِیم اور عِستارا ت اور ارام کے دیوتاؤں اور صَیدا کے دیوتاؤں اور موآب کے دیوتاؤں اور بنی عمُّون کے دیوتاؤں اور فِلستِیوں کے دیوتاؤں کی پرستِش کرنے لگے اور خُداوند کو چھوڑ دِیا اور اُس کی پرستِش نہ کی۔
  • تب خُداوند کا قہر اِسرا ئیل پر بھڑکا اور اُس نے اُن کو فِلستِیوں کے ہاتھ اور بنی عمُّون کے ہاتھ بیچ ڈالا۔
  • اور اُنہوں نے اُس سال بنی اِسرائیل کو تنگ کِیا اور ستایا بلکہ اٹھارہ برس تک وہ سب بنی اِسرائیل پر ظُلم کرتے رہے جو یَرد ن پار امورِیوں کے مُلک میں جو جِلعاد میں ہے رہتے تھے۔
  • اور بنی عمُّون یَرد ن پار ہو کر یہُودا ہ اور بِنیمِین اور افرا ئِیم کے خاندان سے لڑنے کو بھی آ جاتے تھے ۔ پس اِسرائیلی بُہت تنگ آ گئے۔
  • اور بنی اِسرائیل خُداوند سے فریاد کر کے کہنے لگے ہم نے تیرا گُناہ کِیا کہ اپنے خُدا کو چھوڑا اور بعلیم کی پرستِش کی۔
  • اور خُداوند نے بنی اِسرائیل سے کہا کیا مَیں نے تُم کو مِصریوں اور امورِیوں اور بنی عمُّون اور فِلستِیوں کے ہاتھ سے رہائی نہیں دی؟۔
  • اور صَیدانیوں اور عمالِیقیوں اور ماعونیوں نے بھی تُم کو ستایا اور تُم نے مُجھ سے فریاد کی اور مَیں نے تُم کو اُن کے ہاتھ سے چُھڑایا۔
  • تَو بھی تُم نے مُجھے چھوڑ کر اَور معبُودوں کی پرستِش کی ۔ سو اب مَیں تُم کو رہائی نہیں دُوں گا۔
  • تُم جا کر اُن دیوتاؤں سے جِن کو تُم نے اِختیار کِیا ہے فریاد کرو۔ وُہی تُمہاری مُصِیبت کے وقت تُم کو چُھڑائیں۔
  • بنی اِسرائیل نے خُداوند سے کہا ہم نے تو گُناہ کِیا سو جو کُچھ تیری نظر میں اچّھا ہو ہم سے کر پر آج ہم کو چُھڑا ہی لے۔
  • اور وہ اجنبی معبُودوں کو اپنے بِیچ سے دُور کر کے خُداوند کی پرستِش کرنے لگے ۔ تب اُس کا جی اِسرا ئیل کی پریشانی سے غمگِین ہُؤا۔
  • پِھر بنی عمُّون اِکٹّھے ہو کر جِلعاد میں خَیمہ زن ہُوئے اور بنی اِسرائیل بھی فراہم ہو کر مِصفاہ میں خَیمہ زن ہُوئے۔
  • تب جِلعاد کے لوگ اور سردار ایک دُوسرے سے کہنے لگے وہ کَون شخص ہے جو بنی عمُّون سے لڑنا شرُوع کرے گا؟ وُہی جِلعاد کے سب باشِندوں کا حاکِم ہو گا۔
  • اور جِلعادی اِفتاح بڑا زبردست سُورما اور کسبی کا بیٹا تھا اور جِلعاد سے اِفتاح پَیدا ہُؤا تھا۔
  • اور جِلعاد کی بِیوی کے بھی اُس سے بیٹے ہُوئے اور جب اُس کی بِیوی کے بیٹے بڑے ہُوئے تو اُنہوں نے اِفتاح کو یہ کہہ کر نِکال دِیا کہ ہمارے باپ کے گھر میں تُجھے کوئی مِیراث نہیں مِلے گی کیونکہ تُو غَیر عَورت کا بیٹاہے۔
  • تب اِفتاح اپنے بھائِیوں کے پاس سے بھاگ کر طوب کے مُلک میں رہنے لگا اور اِفتاح کے پاس شُہدے جمع ہو گئے اور اُس کے ساتھ پِھرنے لگے۔
  • اور کُچھ عرصہ کے بعد بنی عمُّون نے بنی اِسرائیل سے جنگ چھیڑ دی۔
  • اور جب بنی عمُّون بنی اِسرائیل سے لڑنے لگے تو جِلعادی بزُرگ چلے کہ اِفتاح کو طوب کے مُلک سے لے آئیں۔
  • سو وہ اِفتاح سے کہنے لگے کہ تُو چل کر ہمارا سردار ہو تاکہ ہم بنی عمُّون سے لڑیں۔
  • اور اِفتاح نے جِلعادی بزُرگوں سے کہا کیا تُم نے مُجھ سے عداوت کر کے مُجھے میرے باپ کے گھر سے نِکال نہیں دِیا؟ سو اب جو تُم مُصِیبت میں پڑ گئے ہو تو میرے پاس کیوں آئے؟۔
  • جِلعادی بزُرگوں نے اِفتاح سے کہا کہ اب ہم نے پِھر اِس لِئے تیری طرف رُخ کِیا ہے کہ تُو ہمارے ساتھ چل کر بنی عمُّون سے جنگ کرے اور تُو ہی جِلعاد کے سب باشِندوں پر ہمارا حاکِم ہوگا۔
  • اور اِفتاح نے جِلعادی بزُرگوں سے کہا اگر تُم مُجھے بنی عمُّون سے لڑنے کو میرے گھر لے چلو اور خُداوند اُن کو میرے حوالہ کر دے تو کیا مَیں تُمہارا حاکِم ہُوں گا؟۔
  • جِلعادی بزُرگوں نے اِفتاح کو جواب دِیا کہ خُداوند ہمارے درمِیان گواہ ہو ۔ یقِیناً جَیسا تُو نے کہا ہے ہم وَیسا ہی کریں گے۔
  • تب اِفتاح جِلعادی بزُرگوں کے ساتھ روانہ ہُؤا اور لوگوں نے اُسے اپنا حاکِم اور سردار بنایا اور اِفتاح نے مِصفاہ میں خُداوند کے آگے اپنی سب باتیں کہہ سُنائِیں۔
  • اور اِفتاح نے بنی عمُّون کے بادشاہ کے پاس ایلچی روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ تُجھے مُجھ سے کیا کام جو تُو میرے مُلک میں لڑنے کو میری طرف آیا ہے؟۔
  • بنی عمُّون کے بادشاہ نے اِفتاح کے ایلچِیوں کو جواب دِیا اِس لِئے کہ جب اِسرائیلی مِصر سے نِکل کر آئے تو ارنُون سے یبُّوق اور یَرد ن تک جو میرا مُلک تھا اُسے اُنہوں نے چِھین لِیا ۔ سو اب تُو اُن عِلاقوں کو صُلح و سلامتی سے مُجھے پھیر دے۔
  • تب اِفتاح نے پِھر ایلچِیوں کو بنی عمُّون کے بادشاہ کے پاس روانہ کِیا۔
  • اور یہ کہلا بھیجا کہ اِفتاح یُوں کہتا ہے کہ اِسرائیلِیوں نے نہ تو موآب کا مُلک اور نہ بنی عمُّون کا مُلک چِھینا۔
  • بلکہ اِسرائیلی جب مِصر سے نِکلے اور بیابان چھانتے ہُوئے بحرِ قُلزم تک آئے اور قادِس میں پُہنچے۔
  • تو اِسرائیلِیوں نے ادُوم کے بادشاہ کے پاس ایلچی روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ ہم کو ذرا اپنے مُلک سے ہو کر گُذر جانے دے لیکن ادُوم کا بادشاہ نہ مانا ۔ اِسی طرح اُنہوں نے موآب کے بادشاہ کو کہلا بھیجا اور وہ بھی راضی نہ ہُؤا چُنانچہ اِسرائیلی قادِس میں رہے۔
  • تب وہ بیابان میں ہو کر چلے اور ادُوم کے مُلک اورموآب کے مُلک کے باہر باہر چکّر کاٹ کر موآب کے مُلک کے مشرِق کی طرف آئے اور ارنُون کے اُس پار ڈیرے ڈالے پر موآب کی سرحد میں داخِل نہ ہُوئے اِس لِئے کہ موآب کی سرحد ارنُون تھا۔
  • پِھر اِسرائیلِیوں نے امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن کے پاس جو حسبو ن کا بادشاہ تھا ایلچی روانہ کِئے اور اِسرائیلِیوں نے اُسے کہلا بھیجا کہ ہم کو ذرا اِجازت دے دے کہ تیرے مُلک میں سے ہو کر اپنی جگہ کو چلے جائیں۔
  • پر سِیحو ن نے اِسرائیلِیوں کا اِتنا اِعتبار نہ کِیا کہ اُن کو اپنی سرحد سے گُذرنے دے بلکہ سِیحو ن اپنے سب لوگوں کو جمع کر کے یہص میں خَیمہ زن ہُؤا اور اِسرائیلِیوں سے لڑا۔
  • اور خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا نے سِیحو ن اور اُس کے سارے لشکر کو اِسرائیلِیوں کے ہاتھ میں کر دِیا اور اُنہوں نے اُن کو مار لِیا ۔ سو اِسرائیلِیوں نے امورِیوں کے جو وہاں کے باشِندے تھے سارے مُلک پر قبضہ کر لِیا۔
  • اور وہ ارنُو ن سے یبُّوق تک اور بیابان سے یَرد ن تک امورِیوں کی سب سرحدّوں پر قابِض ہو گئے۔
  • پس خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا نے امورِیوں کو اُن کے مُلک سے اپنی قَوم اِسرا ئیل کے سامنے سے خارِج کِیا ۔ سو کیا تُو اب اُس پر قبضہ کرنے پائے گا؟۔
  • کیا جو کُچھ تیرا دیوتا کموس تُجھے قبضہ کرنے کو دے تُو اُس پر قبضہ نہ کرے گا؟ پس جِس جِس کو خُداوند ہمارے خُدا نے ہمارے سامنے سے خارِج کر دِیا ہے ہم بھی اُن کے مُلک پر قبضہ کریں گے۔
  • اور کیا تُوصفور کے بیٹے بلق سے جو موآب کا بادشاہ تھا کُچھ بِہتر ہے؟ کیا اُس نے اِسرائیلِیوں سے کبھی جھگڑا کِیا یا کبھی اُن سے لڑا؟۔
  • جب اِسرائیلی حسبو ن اور اُس کے قصبوں اور عرو عیراور اُس کے قصبوں اور اُن سب شہروں میں جو ارنُو ن کے کنارے کنا رے ہیں تِین سَو برس سے بسے ہیں تو اِس عرصہ میں تُم نے اُن کو کیوں نہ چُھڑا لِیا؟۔
  • غرض مَیں نے تیری خطا نہیں کی بلکہ تیرا مُجھ سے لڑنا تیری طرف سے مُجھ پر ظُلم ہے ۔ پس خُداوند ہی جو مُنصِف ہے بنی اِسرائیل اور بنی عمُّون کے درمِیان آج اِنصاف کرے۔
  • لیکن بنی عمُّون کے بادشاہ نے اِفتا ح کی یہ باتیں جو اُس نے اُسے کہلا بھیجی تِھیں نہ مانِیں۔
  • تب خُداوند کی رُوح اِفتاح پر نازِل ہُوئی اور وہ جِلعاد اور منسّی سے گُذر کر جِلعاد کے مِصفاہ میں آیا اور جِلعاد کے مِصفا ہ سے بنی عمُّون کی طرف چلا۔
  • اور اِفتاح نے خُداوند کی مَنّت مانی اور کہا کہ اگر تُو یقِیناً بنی عمُّون کو میرے ہاتھ میں کر دے۔
  • تو جب مَیں بنی عمُّون کی طرف سے سلامت لَوٹُوں گا اُس وقت جو کوئی پہلے میرے گھر کے دروازہ سے نِکل کر میرے اِستِقبال کو آئے وہ خُداوند کا ہو گا اور مَیں اُس کوسوختنی قُربانی کے طَور پر گُذرانُوں گا۔
  • تب اِفتاح بنی عمُّون کی طرف اُن سے لڑنے کو گیا اور خُداوند نے اُن کو اُس کے ہاتھ میں کر دِیا۔
  • اور اُس نے عرو عیر سے مِنِّیت تک جو بِیس شہر ہیں اور ابِیل کرامِیم تک بڑی خُونریزی کے ساتھ اُن کو مارا۔ اِس طرح بنی عمُّون بنی اِسرائیل سے مغلُوب ہُوئے۔
  • اور اِفتاح مِصفاہ کو اپنے گھر آیا اور اُس کی بیٹی طبلے بجاتی اور ناچتی ہُوئی اُس کے اِستِقبال کو نِکل کر آئی اور وُہی ایک اُس کی اَولاد تھی ۔ اُس کے سِوا اُس کے کوئی بیٹی بیٹا نہ تھا۔
  • جب اُس نے اُس کو دیکھا تو اپنے کپڑے پھاڑ کر کہا ہائے میری بیٹی تُو نے مُجھے پست کر دِیا اور جو مُجھے دُکھ دیتے ہیں اُن میں سے ایک تُو ہے کیونکہ مَیں نے خُداوند کو زُبان دی ہے اور مَیں پلٹ نہیں سکتا۔
  • اُس نے اُس سے کہا اَے میرے باپ تُو نے خُداوند کو زُبان دی ہے سو جو کُچھ تیرے مُنہ سے نِکلا ہے وُہی میرے ساتھ کر اِس لِئے کہ خُداوند نے تیرے دُشمنوں بنی عمُّون سے تیرا اِنتِقام لِیا۔
  • پِھر اُس نے اپنے باپ سے کہا میرے لِئے اِتنا کر دِیا جائے کہ دو مہِینے کی مُہلت مُجھ کو مِلے تاکہ مَیں جا کر پہاڑوں پر اپنی ہمجولِیوں کے ساتھ اپنے کُنوارپن پر ماتم کرتی پِھرُوں۔
  • اُس نے کہا جا اور اُس نے اُسے دو مہِینے کی رُخصت دی اور وہ اپنی ہمجولِیوں کو لے کر گئی اور پہاڑوں پر اپنے کُنوارپن پر ماتم کرتی پِھری۔
  • اور دو مہِینے کے بعد وہ اپنے باپ کے پاس لَوٹ آئی اور وہ اُس کے ساتھ وَیسا ہی پیش آیا جَیسی مَنّت اُس نے مانی تھی ۔ اِس لڑکی نے مَرد کا مُنہ نہ دیکھا تھا۔ سو بنی اِسرائیل میں یہ دستُور چلا۔
  • کہ سال بسال اِسرائیلی عَورتیں جا کر برس میں چار دِن تک اِفتاح جِلعادی کی بیٹی کی یادگاری کرتی تِھیں۔
  • تب افرا ئِیم کے لوگ جمع ہو کر شِمال کی طرف گئے اور اِفتاح سے کہنے لگے کہ جب تُو بنی عمُّون سے جنگ کرنے کو گیا تو ہم کو ساتھ چلنے کو کیوں نہ بُلوایا؟ سو ہم تیرے گھر کو تُجھ سمیت جلائیں گے۔
  • اِفتاح نے اُن کو جواب دِیا کہ میرا اور میرے لوگوں کا بڑا جھگڑا بنی عمُّون کے ساتھ ہو رہا تھا اور جب مَیں نے تُم کو بُلوایا تو تُم نے اُن کے ہاتھ سے مُجھے نہ بچایا۔
  • اور جب مَیں نے یہ دیکھا کہ تُم مُجھے نہیں بچاتے تو مَیں نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھّی اور بنی عمُّون کے مُقابلہ کو چلا اور خُداوند نے اُن کو میرے ہاتھ میں کر دِیا ۔ پس تُم آج کے دِن مُجھ سے لڑنے کو میرے پاس کیوں چلے آئے؟۔
  • تب اِفتاح سب جِلعادِیوں کو جمع کر کے افرایئمِیوں سے لڑا اور جِلعادِیوں نے افرائیمِیوں کو مار لِیا کیونکہ وہ کہتے تھے کہ تُم جِلعادی افرا ئِیم ہی کے بھگوڑے ہو جو افرایئمِیوں اور منسّیوں کے درمِیان رہتے ہو۔
  • اور جِلعادِیوں نے افرایئمِیوں کا راستہ روکنے کے لِئے یَرد ن کے گھاٹوں کو اپنے قبضہ میں کر لِیا اور جو بھاگا ہُؤا افرائِیمی کہتا کہ مُجھے پار جانے دو تو جِلعادی اُس سے کہتے کہ کیا تُو افرائِیمی ہے؟ اگر وہ جواب دِیتا نہیں۔
  • تو وہ اُس سے کہتے شِبُّلَت تو بول تو وہ سِبُّلَت کہتا کیونکہ اُس سے اُس کا صحِیح تلفُّظ نہیں ہو سکتا تھا ۔ تب وہ اُسے پکڑ کر یَرد ن کے گھاٹوں پر قتل کر دیتے تھے ۔ سو اُس وقت بیالِیس ہزار افرائِیمی قتل ہُوئے۔
  • اور اِفتاح چھ برس تک بنی اِسرائیل کا قاضی رہا ۔ پِھر جِلعادی اِفتاح نے وفات پائی اور جِلعاد کے شہروں میں سے ایک میں دفن ہُؤا۔
  • اُس کے بعد بَیت لحمی اِبصا ن اِسرائیلِیوں کا قاضی ہُؤا۔
  • اُس کے تِیس بیٹے تھے اور تِیس بیٹِیاں اُس نے باہر بیاہ دِیں اور باہر سے اپنے بیٹوں کے لِئے تِیس بیٹِیاں لے آیا ۔ وہ سات برس تک اِسرائیلِیوں کا قاضی رہا۔
  • اور اِبصا ن مَر گیا اور بَیت لحم میں دفن ہُؤا۔
  • اور اُس کے بعد زبُولُونی ایلو ن اِسرا ئیل کا قاضی ہُؤا اور وہ دس برس اِسرا ئیل کا قاضی رہا۔
  • اور زبُولُونی ایلو ن مَر گیا اور ایّالو ن میں جو زبُولُون کے مُلک میں ہے دفن ہُؤا۔
  • اِس کے بعد فِرعاتونی ہِلّیل کا بیٹا عبدو ن اِسرا ئیل کا قاضی ہُؤا۔
  • اور اُس کے چالِیس بیٹے اور تِیس پوتے تھے جو ستّر جوان گدھوں پر سوار ہوتے تھے اور وہ آٹھ برس اِسرائیلِیوں کا قاضی رہا۔
  • اور فِرعاتونی ہِلّیل کا بیٹا عبدو ن مَر گیا اور عمالِیقیوں کے کوہِستانی عِلاقہ میں فِرعاتون میں جو افرا ئِیم کے مُلک میں ہے دفن ہُؤا۔
  • اور بنی اِسرائیل نے پِھر خُداوند کے آگے بدی کی اور خُداوند نے اُن کو چالِیس برس تک فِلستِیوں کے ہاتھ میں کر رکھّا۔
  • اور دانِیوں کے گھرانے میں صُرعہ کا ایک شخص تھا جِس کا نام منوحہ تھا ۔ اُس کی بِیوی بانجھ تھی ۔ سو اُس کے کوئی بچّہ نہ ہُؤا۔
  • اور خُداوند کے فرِشتہ نے اُس عَورت کو دِکھائی دے کر اُس سے کہا دیکھ تُو بانجھ ہے اور تیرے بچّہ نہیں ہوتا پر تُو حامِلہ ہو گی اور تیرے بیٹا ہو گا۔
  • سو خبردار مَے یا نشہ کی چِیز نہ پِینا اور نہ کوئی ناپاک چِیز کھانا۔
  • کیونکہ دیکھ تُو حامِلہ ہو گی اور تیرے بیٹا ہو گا ۔ اُس کے سر پر کبھی اُسترہ نہ پِھرے اِس لِئے کہ وہ لڑکا پیٹ ہی سے خُدا کا نذِیر ہو گا اور وہ اِسرائیلِیوں کو فلِستیوں کے ہاتھ سے رہائی دینا شرُوع کرے گا۔
  • اُس عَورت نے جا کر اپنے شَوہر سے کہاکہ ایک مَردِ خُدا میرے پاس آیا ۔ اُس کی صُورت خُدا کے فرشتہ کی صُورت کی طرح نِہایت مُہِیب تھی اور مَیں نے اُس سے نہیں پُوچھا کہ تُو کہاں کا ہے؟ اور نہ اُس نے مُجھے اپنا نام بتایا۔
  • پر اُس نے مُجھ سے کہا دیکھ تُو حامِلہ ہو گی اور تیرے بیٹا ہو گا ۔ سو تُو مَے یا نشہ کی چِیز نہ پِینا اور نہ کوئی ناپاک چِیز کھانا کیونکہ وہ لڑکا پیٹ ہی سے اپنے مَرنے کے دِن تک خُدا کا نذِیر رہے گا۔
  • تب منوحہ نے خُداوند سے درخواست کی اور کہا اَے میرے مالِک مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ وہ مَردِ خُدا جِسے تُو نے بھیجا تھا ہمارے پاس پِھر آئے اور ہم کو سِکھائے کہ ہم اُس لڑکے سے جو پَیدا ہونے کو ہے کیا کریں۔
  • اور خُدا نے منوحہ کی عرض سُنی اور خُدا کا فرِشتہ اُس عَورت کے پاس جب وہ کھیت میں بَیٹھی تھی پِھر آیا پر اُس کا شَوہر منوحہ اُس کے ساتھ نہیں تھا۔
  • سو اُس عَورت نے جلدی کی اور دَوڑ کر اپنے شَوہر کو خبر دی اور اُس سے کہا کہ دیکھ وُہی مَرد جو اُس دِن میرے پاس آیا تھا اب پِھر مُجھے دِکھائی دِیا۔
  • تب منوحہ اُٹھ کر اپنی بِیوی کے پِیچھے پِیچھے چلا اور اُس مَرد کے پاس آ کر اُس سے کہا کیا تُو وُہی مَرد ہے جِس نے اِس عَورت سے باتیں کی تِھیں؟ اُس نے کہا مَیں وُہی ہُوں۔
  • تب منوحہ نے کہا تیری باتیں پُوری ہوں! پر اُس لڑکے کا کَیسا طَور و طرِیق اور کیا کام ہو گا؟۔
  • خُداوند کے فرِشتہ نے منوحہ سے کہا اُن سب چِیزوں سے جِن کا ذِکر مَیں نے اِس عَورت سے کِیا یہ پرہیز کرے۔
  • وہ اَیسی کوئی چِیز جو تاک سے پَیدا ہوتی ہے نہ کھائے اور مَے یا نشہ کی چِیز نہ پِئے اور نہ کوئی ناپاک چِیز کھائے اور جو کُچھ مَیں نے اُسے حُکم دِیا یہ اُسے مانے۔
  • منوحہ نے خُداوند کے فرِشتہ سے کہا کہ اِجازت ہو تو ہم تُجھ کو روک لیں اور بکری کا ایک بچّہ تیرے لِئے تیّار کریں۔
  • تب خُداوند کے فرِشتہ نے منوحہ کو جواب دِیا کہ اگر تُو مُجھے روک بھی لے تَو بھی مَیں تیری روٹی نہیں کھانے کا پر اگر تُو سوختنی قُربانی تیّار کرنا چاہے تو تُجھے لازِم ہے کہ اُسے خُداوند کے لِئے گُذرانے کیونکہ منوحہ نہیں جانتا تھا کہ وہ خُداوند کا فرِشتہ ہے۔
  • پِھر منوحہ نے خُداوند کے فرِشتہ سے کہا کہ تیرا نام کیا ہے تاکہ جب تیری باتیں پُوری ہوں تو ہم تیرا اِکرام کر سکیں؟۔
  • خُداوند کے فرِشتہ نے اُس سے کہا تُو کیوں میرا نام پُوچھتا ہے کیونکہ وہ تو عجِیب ہے؟۔
  • تب منوحہ نے بکری کا وہ بچّہ مع اُس کی نذر کی قُربانی کے لے کر ایک چٹان پر خُداوند کے لِئے اُن کو گُذرانا اور فرِشتہ نے منوحہ اور اُس کی بِیوی کے دیکھتے دیکھتے عجِیب کام کِیا۔
  • کیونکہ اَیسا ہُؤا کہ جب شُعلہ مذبح پر سے آسمان کی طرف اُٹھا تو خُداوند کا فرِشتہ مذبح کے شُعلہ میں ہو کر اُوپر چلا گیا اور منوحہ اور اُس کی بِیوی دیکھ کر اَوندھے مُنہ زمِین پر گِرے۔
  • پر خُداوند کا فرِشتہ نہ پِھر منوحہ کو دِکھائی دِیا نہ اُس کی بِیوی کو ۔ تب منوحہ نے جانا کہ وہ خُداوند کا فرِشتہ تھا۔
  • اور منوحہ نے اپنی بِیوی سے کہا ہم اب ضرُور مَر جائیں گے کیونکہ ہم نے خُدا کو دیکھا۔
  • اُس کی بِیوی نے اُس سے کہا اگر خُداوند یِہی چاہتا کہ ہم کو مار دے تو سوختنی اور نذر کی قُربانی ہمارے ہاتھ سے قبُول نہ کرتا اور نہ ہم کو یہ واقِعات دِکھاتا اور نہ ہم سے اَیسی باتیں کہتا۔
  • اور اُس عَورت کے ایک بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام سمسُو ن رکھّا اور وہ لڑکا بڑھا اور خُداوند نے اُسے برکت دی۔
  • اور خُداوند کی رُوح اُسے محنے دان میں جو صُرعہ اور اِستا ل کے درمِیان ہے تحرِیک دینے لگی۔
  • اور سمسُو ن تِمنت کو گیا اور تِمنت میں اُس نے فِلستِیوں کی بیٹِیوں میں سے ایک عَورت دیکھی۔
  • اور اُس نے آ کر اپنے ماں باپ سے کہا مَیں نے فِلستِیوں کی بیٹِیوں میں سے تِمنت میں ایک عَورت دیکھی ہے سو تُم اُس سے میرا بیاہ کرا دو۔
  • اُس کے ماں باپ نے اُس سے کہا کیا تیرے بھائیوں کی بیٹِیوں میں یا میری ساری قَوم میں کوئی عَورت نہیں ہے جو تُو نامختُون فِلستِیوں میں بیاہ کرنے جاتا ہے؟ سمسُو ن نے اپنے باپ سے کہا اُسی سے میرا بیاہ کرا دے کیونکہ وہ مُجھے بُہت پسند آتی ہے۔
  • پر اُس کے ماں باپ کو معلُوم نہ تھا کہ یہ خُداوندکی طرف سے ہے کیونکہ وہ فِلستِیوں کے خِلاف بہانہ ڈُھونڈتا تھا ۔ اُس وقت فِلستی اِسرائیلِیوں پر حُکمران تھے۔
  • پِھر سمسُو ن اور اُس کے ماں باپ تِمنت کو چلے اور تِمنت کے تاکِستانوں میں پُہنچے اور دیکھو ایک جوان شیر سمسُو ن کے سامنے آ کر گرجنے لگا۔
  • تب خُداوند کی رُوح اُس پر زور سے نازِل ہُوئی اور اُس نے اُسے بکری کے بچّے کی طرح چِیر ڈالا گو اُس کے ہاتھ میں کُچھ نہ تھا لیکن جو اُس نے کِیا اُسے اپنے باپ یا ماں کو نہ بتایا۔
  • اور اُس نے جا کر اُس عَورت سے باتیں کِیں اور وہ سمسُو ن کو بُہت پسند آئی۔
  • اور کُچھ عرصہ کے بعد وہ اُسے لینے کو لَوٹا اور شیر کی لاش دیکھنے کو کترا گیا اور دیکھا کہ شیر کے پنجر میں شہد کی مکِھّیوں کا ہجُوم اور شہد ہے۔
  • اُس نے اُسے ہاتھ میں لے لِیا اور کھاتا ہُؤا چلا اور اپنے ماں باپ کے پاس آ کر اُن کو بھی دِیا اور اُنہوں نے بھی کھایا پر اُس نے اُن کو نہ بتایا کہ یہ شہد اُس نے شیر کے پنجر میں سے نِکالا تھا۔
  • پِھر اُس کا باپ اُس عَورت کے ہاں گیا ۔ وہاں سمسُو ن نے بڑی ضِیافت کی کیونکہ جوان اَیسا ہی کرتے تھے۔
  • وہ اُسے دیکھ کر اُس کے لِئے تِیس رفِیقوں کو لے آئے کہ اُس کے ساتھ رہیں۔
  • سمسُو ن نے اُن سے کہا مَیں تُم سے ایک پہیلی پُوچھتا ہُوں سو اگر تُم ضِیافت کے سات دِن کے اندر اندر اُسے بُوجھ کر مُجھے اُس کا مطلب بتا دو تو مَیں تِیس کتانی کُرتے اور تِیس جوڑے کپڑے تُم کو دُوں گا۔
  • اور اگر تُم بتا نہ سکو تو تُم تِیس کتانی کُرتے اور تِیس جوڑے کپڑے مُجھ کو دینا ۔ اُنہوں نے اُس سے کہا کہ تُو اپنی پہیلی بیان کر تاکہ ہم اُسے سُنیں۔
  • اُس نے اُن سے کہا ’’کھانے والے میں سے تو کھانانِکلا اور زبردست میں سے مِٹھاس نِکلی ‘‘ اور وہ تِین دِن تک اُس پہیلی کو حل نہ کر سکے۔
  • اور ساتویں دِن اُنہوں نے سمسُو ن کی بِیوی سے کہا کہ اپنے شَوہر کو پُھسلا تاکہ اِس پہیلی کا مطلب وہ ہم کو بتا دے نہیں تو ہم تُجھ کو اورتیرے باپ کے گھر کو آگ سے جلا دیں گے ۔ کیا تُم نے ہم کو اِسی لِئے بُلایا ہے کہ ہم کو فقِیر کر دو؟ کیا بات بھی یُوں ہی نہیں؟۔
  • اور سمسُو ن کی بِیوی اُس کے آگے رو کر کہنے لگی تُجھے تو مُجھ سے نفرت ہے ۔ تُو مُجھ کو پِیار نہیں کرتا ۔ تُو نے میری قَوم کے لوگوں سے پہیلی پُوچھی پر وہ مُجھے نہ بتائی ۔ اُس نے اُس سے کہا خُوب! مَیں نے اُسے اپنے ماں باپ کو تو بتایا نہیں اور تُجھے بتا دُوں؟۔
  • سو وہ اُس کے آگے جب تک ضِیافت رہی ساتوں دِن روتی رہی اور ساتویں دِن اَیسا ہُؤا کہ اُس نے اُسے بتا ہی دِیا کیونکہ اُس نے اُسے نِہایت تنگ کِیا تھا اور اُس عَورت نے وہ پہیلی اپنی قَوم کے لوگوں کو بتا دی۔
  • اور اُس شہر کے لوگوں نے ساتویں دِن سُورج کے ڈُوبنے سے پہلے اُس سے کہا ’’شہد سے مِیٹھا اَور کیا ہوتا ہے؟ اور شیر سے زورآور اَور کَون ہے‘‘؟ اُس نے اُن سے کہا ’’اگر تُم میری بچھیا کو ہل میں نہ جوتتے تو میری پہیلی کبھی نہ بُوجھتے‘‘۔
  • پِھر خُداوند کی رُوح اُس پر زور سے نازِل ہُوئی اور وہ اسقلو ن کو گیا ۔ وہاں اُس نے اُن کے تِیس آدمی مارے اور اُن کو لُوٹ کر کپڑوں کے جوڑے پہیلی بُوجھنے والوں کو دِئے اور اُس کا قہر بھڑک اُٹھا اور وہ اپنے ماں باپ کے گھر چلا گیا۔
  • پر سمسُو ن کی بِیوی اُس کے ایک رفِیق کو جِسے سمسُو ن نے دوست بنایا تھا دے دی گئی۔
  • لیکن کُچھ عرصہ کے بعد گیہُوں کی فصل کے مَوسم میں سمسُو ن بکری کا ایک بچّہ لے کر اپنی بِیوی کے ہاں گیا اور کہنے لگا مَیں اپنی بِیوی کے پاس کوٹھری میں جاؤں گا پر اُس کے باپ نے اُسے اندر جانے نہ دِیا۔
  • اور اُس کے باپ نے کہا مُجھ کو یقِیناً یہ خیال ہُؤا کہ تُجھے اُس سے سخت نفرت ہو گئی ہے اِس لِئے مَیں نے اُسے تیرے رفِیق کو دے دِیا ۔ کیا اُس کی چھوٹی بہن اُس سے کہِیں خُوبصُورت نہیں ہے؟ سو اُس کے عِوض تُو اِسی کو لے لے۔
  • سمسُو ن نے اُن سے کہا اِس بار مَیں فِلستِیوں کی طرف سے جب مَیں اُن سے بُرائی کرُوں بے قصُور ٹھہرُوں گا۔
  • اور سمسُو ن نے جا کر تِین سَو لومڑیاں پکڑیں اور مشعلیں لِیں اور دُم سے دُم مِلائی اور دو دو دُموں کے بِیچ میں ایک ایک مشعل باندھ دی۔
  • اور مشعلوں میں آگ لگا کر اُس نے لومڑِیوں کو فِلستِیوں کے کھڑے کھیتوں میں چھوڑ دِیا اور پُولِیوں اور کھڑے کھیتوں دونوں کو بلکہ زَیتُون کے باغوں کو بھی جلا دِیا۔
  • تب فِلستِیوں نے کہا کِس نے یہ کِیا ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ تِمنتی کے داماد سمسُو ن نے۔ اِس لِئے کہ اُس نے اُس کی بِیوی چِھین کر اُس کے رفِیق کو دے دی ۔ تب فِلستِیوں نے آ کر اُس عَورت کو اور اُس کے باپ کو آگ میں جلا دِیا۔
  • سمسُو ن نے اُن سے کہا کہ تُم جو اَیسا کام کرتے ہو تو ضرُور ہی مَیں تُم سے بدلہ لُوں گا اور اِس کے بعد باز آؤُں گا۔
  • اور اُس نے اُن کو بڑی خُونریزی کے ساتھ مار مار کر اُن کا کچُومَر کر ڈالا اور وہاں سے جا کر ایتام کی چٹان کی دراڑ میں رہنے لگا۔
  • تب فِلستی جا کر یہُوداہ میں خَیمہ زن ہُوئے اور لحی میں پَھیل گئے۔
  • اور یہُوداہ کے لوگوں نے اُن سے کہا تُم ہم پر کیوں چڑھ آئے ہو؟ اُنہوں نے کہا ہم سمسُو ن کو باندھنے آئے ہیں تاکہ جَیسا اُس نے ہم سے کِیا ہم بھی اُس سے وَیسا ہی کریں۔
  • تب یہُوداہ کے تِین ہزار مَرد ایتا م کی چٹان کی دراڑ میں اُتر گئے اور سمسُو ن سے کہنے لگے کیا تُو نہیں جانتا کہ فِلستی ہم پر حُکمران ہیں؟ سو تُو نے ہم سے یہ کیا کِیا ہے؟ اُس نے اُن سے کہا جَیسا اُنہوں نے مُجھ سے کِیا مَیں نے بھی اُن سے وَیسا ہی کِیا۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا اب ہم آئے ہیں کہ تُجھے باندھ کر فِلستِیوں کے حوالہ کر دیں ۔ سمسُو ن نے اُن سے کہا مُجھ سے قَسم کھاؤ کہ تُم خُود مُجھ پر حملہ نہ کرو گے۔
  • اُنہوں نے اُسے جواب دِیا نہیں بلکہ ہم تُجھے کَس کر باندھیں گے اور اُن کے حوالہ کر دیں گے پر ہم ہرگِز تُجھے جان سے نہ ماریں گے ۔ پِھر اُنہوں نے اُسے دو نئی رسِّیوں سے باندھا اور چٹان سے اُسے اُوپر لائے۔
  • جب وہ لحی میں پُہنچا تو فلِستی اُسے دیکھ کر للکارنے لگے ۔ تب خُداوند کی رُوح اُس پر زور سے نازِل ہُوئی اور اُس کے بازُوؤں پر کی رسِّیاں آگ سے جلے ہُوئے سَن کی مانِند ہو گئِیں اور اُس کے بندھن اُس کے ہاتھوں پر سے اُتر گئے۔
  • اور اُسے ایک گدھے کے جبڑے کی نئی ہڈّی مِل گئی سو اُس نے ہاتھ بڑھا کر اُسے اُٹھا لِیا اور اُس سے اُس نے ایک ہزار آدمِیوں کو مار ڈالا۔
  • پِھر سمسُو ن نے کہا ’’گدھے کے جبڑے کی ہڈّی سے ڈھیر کے ڈھیر لگ گئے۔ گدھے کے جبڑے کی ہڈّی سے مَیں نے ایک ہزار آدمِیوں کومارا‘‘۔
  • اور جب وہ اپنی بات ختم کر چُکا تو اُس نے جبڑا اپنے ہاتھ میں سے پھینک دِیا اور اُس جگہ کا نام رامت لحی پڑگیا۔
  • اور اُس کو بڑی پِیاس لگی ۔ تب اُس نے خُداوند کو پُکارا اور کہا تُو نے اپنے بندہ کے ہاتھ سے اَیسی بڑی رہائی بخشی ۔ اب کیا مَیں پِیاس سے مرُوں اور نامختُونوں کے ہاتھ میں پڑُوں؟۔
  • پر خُدا نے اُس گڑھے کو جو لحی میں ہے چاک کر دِیا اور اُس میں سے پانی نِکلا اور جب اُس نے اُسے پی لِیا تو اُس کی جان میں جان آئی اور وہ تازہ دَم ہُؤا اِس لِئے اُس جگہ کا نام عین ہقّور ے رکھّا گیا ۔ وہ لحی میں آج تک ہے۔
  • اور وہ فِلستِیوں کے ایّام میں بِیس برس تک اِسرائیلِیوں کا قاضی رہا۔
  • پِھر سمسُو ن غزّہ کو گیا ۔ وہاں اُس نے ایک کسبی دیکھی اور اُس کے پاس گیا۔
  • اور غزّہ کے لوگوں کو خبر ہُوئی کہ سمسُو ن یہاں آیا ہے ۔ اُنہوں نے اُسے گھیر لِیا اور ساری رات شہرکے پھاٹک پر اُس کی گھات میں بَیٹھے رہے پر رات بھر چُپ چاپ رہے اور کہا کہ صُبح کو رَوشنی ہوتے ہی ہم اُسے مار ڈالیں گے۔
  • اور سمسُو ن آدھی رات تک لیٹا رہا اور آدھی رات کواُٹھ کر شہر کے پھاٹک کے دونوں پلّوں اور دونوں بازُوؤں کو پکڑ کر بینڈے سمیت اُکھاڑ لِیا اور اُن کو اپنے کندھوں پر رکھّ کر اُس پہاڑ کی چوٹی پر جو حبرُو ن کے سامنے ہے لے گیا۔
  • اِس کے بعد سُورِ ق کی وادی میں ایک عَورت سے جِس کا نام دلِیلہ تھا اُسے عِشق ہو گیا۔
  • اور فِلستِیوں کے سرداروں نے اُس عَورت کے پاس جاکر اُس سے کہا کہ تُو اُسے پُھسلا کر دریافت کر لے کہ اُس کی شہزوری کا بھید کیا ہے اور ہم کیوں کر اُس پر غالِب آئیں تاکہ ہم اُسے باندھ کر اُس کو اذِیّت پُہنچائیں اور ہم میں سے ہر ایک گیارہ سَو چاندی کے سِکّے تُجھے دے گا۔
  • تب دلِیلہ نے سمسُو ن سے کہا کہ مُجھے تو بتا دے کہ تیری شہزوری کا بھید کیا ہے اور تُجھے اذِیّت پُہنچانے کے لِئے کِس چِیز سے تُجھے باندھنا چاہئے؟۔
  • سمسُو ن نے اُس سے کہا کہ اگر وہ مُجھ کو سات ہری ہری بیدوں سے جو سُکھائی نہ گئی ہوں باندھیں تو مَیں کمزور ہو کر اَور آدمیوں کی طرح ہو جاؤں گا۔
  • تب فِلستِیوں کے سردار سات ہری ہری بیدیں جو سُکھائی نہیں گئی تِھیں اُس عَورت کے پاس لے آئے اور اُس نے سمسُو ن کو اُن سے باندھا۔
  • اور اُس عَورت نے کُچھ آدمی اندر کی کوٹھری میں گھات میں بِٹھا لِئے تھے سو اُس نے سمسُو ن سے کہا کہ اَے سمسُو ن فِلستی تُجھ پر چڑھ آئے! تب اُس نے اُن بیدوں کو اَیسا توڑا جَیسے سَن کا سُوت آگ پاتے ہی ٹُوٹ جاتاہے ۔ سو اُس کی طاقت کا بھید نہ کُھلا۔
  • تب دلِیلہ نے سمسُو ن سے کہا دیکھ تُو نے مُجھے دھوکا دِیا اور مُجھ سے جُھوٹ بولا ۔ اب تو ذرا مُجھ کو بتادے کہ تُو کِس چِیز سے باندھا جائے۔
  • اُس نے اُس سے کہا اگر وہ مُجھے نئی نئی رسِیّوں سے جو کبھی کام میں نہ آئی ہوں باندھیں تو مَیں کمزور ہوکراَور آدمیوں کی طرح ہو جاؤں گا۔
  • تب دلِیلہ نے نئی رسِّیاں لے کر اُس کو اُن سے باندھااور اُس سے کہا اَے سمسُو ن فِلستی تُجھ پر چڑھ آئے!اور گھات والے اندر کی کوٹھری میں ٹھہرے ہی ہُوئے تھے۔ تب اُس نے اپنے بازُوؤں پر سے دھاگے کی طرح اُن کوتوڑ ڈالا۔
  • سو دلِیلہ سمسُو ن سے کہنے لگی اب تک تُو نے مُجھے دھوکا ہی دِیا اور مُجھ سے جُھوٹ بولا ۔ اب تو بتا دے کہ تُو کِس چِیز سے بندھ سکتا ہے؟ اُس نے اُسے کہا اگرتُو میرے سر کی ساتوں لٹیں تانے کے ساتھ بُن دے۔
  • تب اُس نے کُھونٹے سے اُسے کَس کر باندھ دِیا اور اُس سے کہا اَے سمسُو ن فِلستی تُجھ پر چڑھ آئے! تب وہ نِیند سے جاگ اُٹھا اور بَلّی کے کُھونٹے کو تانے کے ساتھ اُکھاڑ ڈالا۔
  • پِھر وہ اُس سے کہنے لگی تُو کیونکر کہہ سکتا ہے کہ مَیں تُجھے چاہتا ہُوں جبکہ تیرا دِل مُجھ سے لگا نہیں؟تُو نے تِینوں بار مُجھے دھوکا ہی دِیا اور نہ بتایاکہ تیری شہزوری کا بھید کیا ہے۔
  • جب وہ اُسے روز اپنی باتوں سے تنگ اور مجبُور کرنے لگی یہاں تک کہ اُس کا دَم ناک میں آ گیا۔
  • تو اُس نے اپنا دِل کھو ل کر اُسے بتا دِیا کہ میرے سر پر اُسترہ نہیں پِھرا ہے ۔ اِس لِئے کہ مَیں اپنی ماں کے پیٹ ہی سے خُدا کا نذِیر ہُوں۔ سو اگر میرا سرمُونڈا جائے تو میرا زور مُجھ سے جاتا رہے گا اور مَیں کمزور ہو کر اَور آدمِیوں کی طرح ہو جاؤں گا۔
  • جب دلِیلہ نے دیکھا کہ اُس نے دِل کھول کر سب کُچھ بتا دِیا تو اُس نے فِلستِیوں کے سرداروں کو کہلا بھیجاکہ اِس بار اَور آؤ کیونکہ اُس نے دِل کھول کر مُجھے سب کُچھ بتا دِیا ہے ۔ تب فِلستِیوں کے سردار اُس کے پاس آئے اور روپے اپنے ہاتھ میں لیتے آئے۔
  • تب اُس نے اُسے اپنے زانُوؤں پر سُلا لِیا اور ایک آدمی کو بُلوا کر ساتوں لٹیں جو اُس کے سر پر تِھیں مُنڈواڈالِیں اور اُسے اذِیّت دینے لگی اور اُس کا زور اُس سے جاتا رہا۔
  • پِھر اُس نے کہا اَے سمسُو ن فِلستی تُجھ پر چڑھ آئے! اور وہ نِیند سے جاگا اور کہنے لگا کہ مَیں اَوردفعہ کی طرح باہر جا کر اپنے کو جھٹکُوں گا لیکن اُسے خبر نہ تھی کہ خُداوند اُس سے الگ ہو گیا ہے۔
  • تب فِلستِیوں نے اُسے پکڑ کر اُس کی آنکھیں نِکال ڈالِیں اور اُسے غزّہ میں لے آئے اور پِیتل کی بیڑیوں سے اُسے جکڑا اور وہ قَیدخانہ میں چکّی پِیسا کرتا تھا۔
  • تَو بھی اُس کے سر کے بال مُنڈائے جانے کے بعد پِھربڑھنے لگے۔
  • اور فِلستِیوں کے سردار فراہم ہُوئے تاکہ اپنے دیوتادجو ن کے لِئے بڑی قُربانی گُذرانیں اور خُوشی کریں کیونکہ وہ کہتے تھے کہ ہمارے دیوتا نے ہمارے دُشمن سمسُو ن کو ہمارے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔
  • اور جب لوگ اُس کو دیکھتے تو اپنے دیوتا کی تعرِیف کرتے اور کہتے تھے کہ ہمارے دیوتا نے ہمارے دُشمن اور ہمارے مُلک کو اُجاڑنے والے کو جِس نے ہم میں سے بُہتوں کوہلاک کِیا ہمارے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب اُن کے دِل نِہایت شاد ہُوئے تو وہ کہنے لگے کہ سمسُو ن کو بُلاؤ کہ ہمارے لِئے کوئی کھیل کرے ۔ سو اُنہوں نے سمسُو ن کو قَیدخانہ سے بُلوایااور وہ اُن کے لِئے کھیل کرنے لگا اور اُنہوں نے اُس کودو سُتُونوں کے بِیچ کھڑا کِیا۔
  • تب سمسُو ن نے اُس لڑکے سے جو اُس کا ہاتھ پکڑے تھاکہا مُجھے اُن سُتُونوں کو جِن پر یہ گھر قائِم ہے تھامنے دے تاکہ مَیں اُن پر ٹیک لگاؤُں۔
  • اور وہ گھر مَردوں اور عَورتوں سے بھرا تھا اور فِلستِیوں کے سب سردار وہِیں تھے اور چھت پر قرِیباً تِین ہزارمَرد و زن تھے جو سمسُو ن کے کھیل دیکھ رہے تھے۔
  • تب سمسُو ن نے خُداوند سے فریاد کی اور کہا اَے مالِک خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے یاد کراور مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں اَے خُدا فقط اِس دفعہ اَور تُو مُجھے زور بخش تاکہ مَیں یکبارگی فِلستِیوں سے اپنی دونوں آنکھوں کا بدلہ لُوں۔
  • اور سمسُو ن نے دونوں درمِیانی سُتُونوں کو جِن پرگھر قائِم تھا پکڑ کر ایک پر دہنے ہاتھ سے اور دُوسرے پر بائیں سے زور لگایا۔
  • اور سمسُو ن کہنے لگا کہ فِلستِیوں کے ساتھ مُجھے بھی مَرنا ہی ہے ۔ سو وہ اپنے سارے زور سے جُھکا اور وہ گھر اُن سرداروں اور سب لوگوں پر جو اُس میں تھے گِرپڑا ۔ پس وہ مُردے جِن کو اُس نے اپنے مَرتے دَم مارا اُن سے بھی زِیادہ تھے جِن کو اُس نے جِیتے جی قتل کِیا۔
  • تب اُس کے بھائی اور اُس کے باپ کا سارا گھرانا آیا اوروہ اُسے اُٹھا کر لے گئے اور صُر عہ اور اِستا ل کے درمِیان اُس کے باپ منوحہ کے قبرستان میں اُسے دفن کِیا۔ وہ بِیس برس تک اِسرائیلِیوں کا قاضی رہا۔
  • اور افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک کا ایک شخص تھا جِس کا نام مِیکا ہ تھا۔
  • اُس نے اپنی ماں سے کہا چاندی کے وہ گیارہ سَو سِکّے جو تیرے پاس سے لِئے گئے تھے اور جِن کی بابت تُو نے لَعنت بھیجی اور مُجھے بھی یِہی سُنا کر کہا سو دیکھ وہ چاندی میرے پاس ہے ۔ مَیں نے اُس کو لے لِیا تھا ۔ اُس کی ماں نے کہا میرے بیٹے کو خُداوند کی طرف سے برکت مِلے۔
  • اور اُس نے چاندی کے وہ گیارہ سَو سِکّے اپنی ماں کو پھیر دِئے ۔ تب اُس کی ماں نے کہا مَیں اِس چاندی کو اپنے بیٹے کی خاطِر اپنے ہاتھ سے خُداوند کے لِئے مُقدّس کِئے دیتی ہُوں تاکہ وہ ایک بُت کُھدا ہُؤا اور ایک ڈھالا ہُؤا بنائے ۔ سو اب مَیں اِس کو تُجھے پھیر دیتی ہُوں۔
  • پر جب اُس نے وہ نقدی اپنی ماں کو پھیر دی تو اُس کی ماں نے چاندی کے دو سَو سِکّے لے کر اُن کو ڈھالنے والے کو دِیا جِس نے اُن سے ایک کُھدا ہُؤا اور ایک ڈھالا ہُؤا بُت بنایا اور وہ مِیکاہ کے گھر میں رہے۔
  • اور اِس شخص مِیکاہ کے ہاں ایک بُت خانہ تھا اور اُس نے ایک افُود اور ترافِیم کو بنوایا اور اپنے بیٹوں میں سے ایک کو مخصُوص کِیا جو اُس کا کاہِن ہُؤا۔
  • اُن دِنوں اِسرا ئیل میں کوئی بادشاہ نہ تھا اور ہر شخص جو کُچھ اُس کی نظر میں اچّھا معلُوم ہوتا وُہی کرتا تھا۔
  • اور بَیت لحم یہُوداہ میں یہُوداہ کے گھرانے کا ایک جوان تھا جو لاوی تھا ۔ یہ وہِیں ٹِکا ہُؤا تھا۔
  • یہ شخص اُس شہر یعنی بَیت لحم یہُوداہ سے نِکلا کہ اَور کہِیں جہاں جگہ مِلے جا ٹِکے ۔ سو وہ سفر کرتا ہُؤا افرا ئیِم کے کوہِستانی مُلک میں مِیکاہ کے گھر آ نِکلا۔
  • اور مِیکاہ نے اُس سے کہا تُو کہاں سے آتا ہے؟ اُس نے اُس سے کہا مَیں بَیت لحم یہُوداہ کا ایک لاوی ہُوں اور نِکلا ہُوں کہ جہاں کہِیں جگہ مِلے وہِیں رہُوں۔
  • مِیکاہ نے اُس سے کہا میرے ساتھ رہ جا اور میرا باپ اور کاہِن ہو ۔ مَیں تُجھے چاندی کے دس سِکّے سالانہ اور ایک جوڑا کپڑا اور کھانا دُوں گا ۔ سو وہ لاوی اندر چلا گیا۔
  • اور وہ اُس مَرد کے ساتھ رہنے پر راضی ہُؤا اور وہ جوان اُس کے لِئے اَیسا ہی تھا جَیسا اُس کے اپنے بیٹوں میں سے ایک بیٹا۔
  • اور مِیکاہ نے اُس لاوی کو مخصُوص کِیا اور وہ جوان اُس کا کاہِن بنا اور مِیکاہ کے گھر میں رہنے لگا۔
  • تب مِیکاہ نے کہا مَیں اب جانتا ہُوں کہ خُداوندمیرا بھلا کرے گا کیونکہ ایک لاوی میرا کاہِن ہے۔
  • اُن دِنوں اِسرا ئیل میں کوئی بادشاہ نہ تھا اور اُن ہی دِنوں میں دان کا قبِیلہ اپنے رہنے کے لِئے مِیراث ڈُھونڈتا تھا کیونکہ اُن کو اُس دِن تک اِسرا ئیل کے قبِیلوں میں مِیراث نہیں مِلی تھی۔
  • سو بنی دان نے اپنے سارے شُمار میں سے پانچ سُورماؤں کو صُرعہ اور اِستال سے روانہ کِیا تاکہ مُلک کا حال دریافت کریں اور اُسے دیکھیں بھالیں اور اُن سے کہہ دِیا کہ جا کر اُس مُلک کو دیکھو بھالو ۔ سو وہ افرا ئیِم کے کوہِستانی مُلک میں مِیکاہ کے گھر آئے اور وہِیں اُترے۔
  • جب وہ مِیکاہ کے گھر کے پاس پُہنچے تو اُس لاوی جوان کی آواز پہچانی ۔ پس وہ اُدھر کو مُڑ گئے اور اُس سے کہنے لگے تُجھ کو یہاں کَون لایا؟ تُو یہاں کیا کرتا ہے اور یہاں تیرا کیا ہے؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا مِیکاہ نے مُجھ سے اَیسا اَیسا سلُوک کِیا اور مُجھے نَوکر رکھ لِیا ہے اور مَیں اُس کا کاہِن بنا ہُوں۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا کہ خُدا سے ذرا صلاح لے تاکہ ہم کو معلُوم ہو جائے کہ ہمارا یہ سفر مُبارک ہو گا یا نہیں۔
  • اُس کاہِن نے اُن سے کہا سلامتی سے چلے جاؤ کیونکہ تُمہارا یہ سفر خُداوند کے حضُور ہے۔
  • سو وہ پانچوں شخص چل نِکلے اور لَیس میں آئے ۔ اُنہوں نے وہاں کے لوگوں کو دیکھا کہ صَیدانِیوں کی طرح کَیسے اِطمِینان اور امن اور چَین سے رہتے ہیں کیونکہ اُس مُلک میں کوئی حاکِم نہیں تھا جو اُن کو کِسی بات میں ذلِیل کرتا ۔ وہ صَیدانِیوں سے بُہت دُور تھے اور کِسی سے اُن کو کُچھ سروکار نہ تھا۔
  • سو وہ صُرعہ اور اِستال کو اپنے بھائِیوں کے پاس لَوٹے اور اُن کے بھائِیوں نے اُن سے پُوچھا کہ تُم کیا کہتے ہو؟۔
  • اُنہوں نے کہا چلو ہم اُن پر چڑھ جائیں کیونکہ ہم نے اُس مُلک کو دیکھا کہ وہ بُہت اچّھا ہے اور تُم کیا چُپ چاپ ہی رہے؟ اب چل کر اُس مُلک پر قابِض ہونے میں سُستی نہ کرو۔
  • اگر تُم چلے تو ایک مُطمئِن قَوم کے پاس پُہنچو گے اور وہ مُلک وسِیع ہے کیونکہ خُدا نے اُسے تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا ہے ۔ وہ اَیسی جگہ ہے جِس میں دُنیا کی کِسی چِیز کی کمی نہیں۔
  • تب بنی دان کے گھرانے کے چھ سَومَرد جنگ کے ہتھیار باندھے ہُوئے صُرعہ اور اِستال سے روانہ ہُوئے۔
  • اور جا کر یہُوداہ کے قریت یعر ِیم میں خَیمہ زن ہُوئے ۔ اِسی لِئے آج کے دِن تک اُس جگہ کو محنے دا ن کہتے ہیں اور یہ قریت یعرِیم کے پِیچھے ہے۔
  • اور وہاں سے چل کر افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک میں پُہنچے اور مِیکاہ کے گھر آئے۔
  • تب وہ پانچوں مَرد جو لَیس کے مُلک کا حال دریافت کرنے گئے تھے اپنے بھائِیوں سے کہنے لگے کیا تُم کو خبر ہے کہ اِن گھروں میں ایک افُود اور ترافِیم اور ایک کُھدا ہُؤا بُت اور ایک ڈھالا ہُؤا بُت ہے؟ سو اب سوچ لو کہ تُم کو کیا کرنا ہے۔
  • تب وہ اُس طرف مُڑ گئے اور اُس لاوی جوان کے مکان میں یعنی مِیکاہ کے گھر میں داخِل ہُوئے اور اُس سے خَیر و عافِیت پُوچھی۔
  • اور وہ چھ سَو مَرد جو بنی دان میں سے تھے جنگ کے ہتھیار باندھے پھاٹک پر کھڑے رہے۔
  • اور اُن پانچوں شخصوں نے جو زمِین کا حال دریافت کرنے کو نِکلے تھے وہاں آ کر کُھدا ہُؤا بُت اور افُود اور ترافِیم اور ڈھالا ہُؤا بُت سب کُچھ لے لِیا اور وہ کاہِن پھاٹک پر اُن چھ سَو مَردوں کے ساتھ جو جنگ کے ہتھیار باندھے تھے کھڑا تھا۔
  • جب وہ مِیکاہ کے گھر میں گُھس کر کُھداہُوا بُت اور افُود اور ترافِیم اور ڈھالا ہُؤا بُت لے آئے تو اُس کاہِن نے اُن سے کہا تُم یہ کیا کرتے ہو؟۔
  • تب اُنہوں نے اُسے کہا چُپ رہ ۔ مُنہ پر ہاتھ رکھ لے اور ہمارے ساتھ چل اور ہمارا باپ اور کاہِن بن ۔ کیا تیرے لِئے ایک شخص کے گھر کا کاہِن ہونا اچّھا ہے یا یہ کہ تُو بنی اِسرائیل کے ایک قبِیلہ اور گھرانے کا کاہِن ہو؟۔
  • تب کاہِن کا دِل خُوش ہو گیا اور وہ افُود اور ترافِیم اور کُھدے ہُوئے بُت کو لے کر لوگوں کے بِیچ چلا گیا۔
  • پِھر وہ مُڑے اور روانہ ہُوئے اور بال بچّوں اور چَوپایوں اور اسباب کو اپنے آگے کر لِیا۔
  • جب وہ مِیکاہ کے گھر سے دُور نِکل گئے تو جو لوگ مِیکاہ کے گھر کے پاس کے مکانوں میں رہتے تھے وہ فراہم ہُوئے اور چل کر بنی دان کو جا لِیا۔
  • اور اُنہوں نے بنی دان کو پُکارا تب اُنہوں نے اُدھر مُنہ کر کے مِیکاہ سے کہا تُجھ کو کیا ہُؤا جو تُو اِتنے لوگوں کی جمعِیت کو ساتھ لِئے آ رہا ہے؟۔
  • اُس نے کہا تُم میرے دیوتاؤں کو جِن کو مَیں نے بنوایا اور میرے کاہِن کو ساتھ لے کر چلے آئے ۔ اب میرے پاس اَور کیا باقی رہا؟ سو تُم مُجھ سے یہ کیونکر کہتے ہو کہ تُجھ کو کیا ہُؤا؟۔
  • بنی دان نے اُس سے کہا کہ تیری آواز ہم لوگوں میں سُنائی نہ دے تا نہ ہو کہ جھلّے مِزاج کے آدمی تُجھ پر حملہ کر بَیٹھیں اور تُو اپنی جان اپنے گھر کے لوگوں کی جان کے ساتھ کھو بَیٹھے۔
  • سو بنی دان تو اپنا راستہ ہی چلتے گئے اور جب مِیکاہ نے دیکھا کہ وہ اُس کے مُقابلہ میں بڑے زبردست ہیں تو وہ مُڑا اور اپنے گھر کو لَوٹا۔
  • یُوں وہ مِیکاہ کی بنوائی ہُوئی چِیزوں کو اور اُس کاہِن کو جو اُس کے ہاں تھا لے کر لَیس میں اَیسے لوگوں کے پاس پُہنچے جو امن اور چَین سے رہتے تھے اور اُن کو تہِ تیغ کِیا اور شہر جلا دِیا۔
  • اور بچانے والا کوئی نہ تھا کیونکہ وہ صَیدا سے دُور تھا اور یہ لوگ کِسی آدمی سے سروکار نہیں رکھتے تھے اور وہ شہر بَیت رحوب کے پاس کی وادی میں تھا ۔ پِھر اُنہوں نے وہ شہر بنایا اور اُس میں رہنے لگے۔
  • اور اُس شہر کا نام اپنے باپ دان کے نام پر جو اِسرا ئیل کی اَولاد تھا دان ہی رکھّا لیکن پہلے اُس شہر کا نام لَیس تھا۔
  • اور بنی دان نے وہ کُھدا ہُؤا بُت اپنے لِئے نصب کر لِیا اور یونتن بِن جیرسو م بِن مُوسیٰ اور اُس کے بیٹے اُس مُلک کی اسِیری کے دِن تک بنی دان کے قبِیلہ کے کاہِن بنے رہے۔
  • اور سارے وقت جب تک خُدا کا گھر سَیلا میں رہا وہ مِیکاہ کے تراشے ہُوئے بُت کو جو اُس نے بنوایا تھا اپنے لِئے نصب کِئے رہے۔
  • اور اُن دِنوں میں جب اِسرا ئیل میں کوئی بادشاہ نہ تھا اَیسا ہُؤا کہ ایک شخص نے جو لاوی تھا اور افرا ئیِم کے کوہِستانی مُلک کے پرلے سِرے پر رہتا تھا بَیت لحم یہُوداہ سے ایک حَرم اپنے لِئے کر لی۔
  • اُس کی حَرم نے اُس سے بیوفائی کی اور اُس کے پاس سے بَیت لحم یہُوداہ میں اپنے باپ کے گھر چلی گئی اور چار مہِینے وہِیں رہی۔
  • اور اُس کا شَوہر اُٹھ کر اور ایک نَوکر اور دو گدھے ساتھ لے کر اُس کے پِیچھے روانہ ہُؤا کہ اُسے منا پُھسلا کر واپس لے آئے ۔ سو وہ اُسے اپنے باپ کے گھر میں لے گئی اور اُس جوان عَورت کا باپ اُسے دیکھ کر اُس کی مُلاقات سے خُوش ہُؤا۔
  • اور اُس کے خُسر یعنی اُس جوان عَورت کے باپ نے اُسے روک لِیا اور وہ اُس کے ساتھ تِین دِن تک رہا اور اُنہوں نے کھایا پِیا اور وہاں ٹِکے رہے۔
  • چَوتھے روز جب وہ صُبح سویرے اُٹھے اور وہ چلنے کو کھڑا ہُؤا تو اُس جوان عَورت کے باپ نے اپنے داماد سے کہا ایک ٹُکڑا روٹی کھا کر تازہ دَم ہو جا ۔ اِس کے بعد تُم اپنی راہ لینا۔
  • سو وہ دونوں بَیٹھ گئے اور مِل کر کھایا پِیا ۔ پِھر اُس جوان عَورت کے باپ نے اُس شخص سے کہا رات بھر اَور ٹِکنے کو راضی ہو جا اور اپنے دِل کو خُوش کر۔
  • پر وہ مَرد چلنے کو کھڑا ہو گیا لیکن اُس کا خُسر اُس سے بجِد ہُؤا سو پِھر اُس نے وہِیں رات کاٹی۔
  • اور پانچویں روز وہ صُبح سویرے اُٹھا تاکہ روانہ ہو اور اُس جوان عَورت کے باپ نے اُس سے کہا ذرا خاطِر جمع رکھ اور دِن ڈھلنے تک ٹھہرے رہو ۔ سو دونوں نے روٹی کھائی۔
  • اور جب وہ شخص اور اُس کی حَرم اور اُس کا نَوکر چلنے کو کھڑے ہُوئے تو اُس کے خُسر یعنی اُس جوان عَورت کے باپ نے اُس سے کہا دیکھ اب تو دِن ڈھلا اور شام ہو چلی سو مَیں تُم سے مِنّت کرتا ہُوں کہ تُم رات بھر ٹھہر جاؤ ۔ دیکھ دِن تو خاتِمہ پر ہے سو یہِیں ٹِک جا ۔ تیرا دِل خُوش ہو اور کل صُبح ہی صُبح تُم اپنی راہ لگنا تاکہ تُو اپنے گھر کو جائے۔
  • پر وہ شخص اُس رات رہنے پر راضی نہ ہُؤا بلکہ اُٹھ کر روانہ ہُؤا اور یبُوس کے سامنے پُہنچا ۔ (یروشلِیم یِہی ہے) اور دو گدھے زِین کَسے ہُوئے اُس کے ساتھ تھے اور اُس کی حَرم بھی ساتھ تھی۔
  • جب وہ یبُوس کے برابر پُہنچے تو دِن بُہت ڈھل گیا تھا اور نَوکر نے اپنے آقا سے کہا آ ہم یبُوسیوں کے اِس شہر میں مُڑ جائیں اور یہِیں ٹِکیں۔
  • اُس کے آقا نے اُس سے کہا ہم کِسی اجنبی کے شہر میں جو بنی اِسرائیل میں سے نہیں داخِل نہ ہوں گے بلکہ ہم جِبعہ کو جائیں گے۔
  • پِھر اُس نے اپنے نَوکر سے کہا کہ آ ہم اِن جگہوں میں سے کِسی میں چلے چلیں اور جِبعہ یا رامہ میں رات کاٹیں۔
  • سو وہ آگے بڑھے اور راستہ چلتے ہی رہے اور بِنیمِین کے جِبعہ کے نزدِیک پُہنچتے پُہنچتے سُورج ڈُوب گیا۔
  • سو وہ اُدھر کو مُڑے تاکہ جِبعہ میں داخِل ہو کر وہاں ٹِکیں اور وہ داخِل ہو کر شہر کے چَوک میں بَیٹھ گیا کیونکہ وہاں کوئی آدمی اُن کو ٹِکانے کو اپنے گھر نہ لے گیا۔
  • اور شام کو ایک پِیر مَرد اپنا کام کر کے وہاں آیا ۔ یہ آدمی افرا ئیِم کے کوہِستانی مُلک کا تھا اور جِبعہ میں آ بسا تھا پر اُس مقام کے باشِندے بِنیمِینی تھے۔
  • اُس نے جو آنکھیں اُٹھائِیں تو اُس مُسافِر کو اُس شہر کے چَوک میں دیکھا ۔ تب اُس پِیرمَرد نے کہا تُو کِدھر جاتا ہے اور کہاں سے آیا ہے؟۔
  • اُس نے اُس سے کہا ہم یہُوداہ کے بَیت لحم سے افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک کے پرلے سِرے کو جاتے ہیں ۔ مَیں وہِیں کا ہُوں اور یہُوداہ کے بَیت لحم کو گیا ہُؤا تھا اور اب خُداوند کے گھر کو جاتا ہُوں ۔ یہاں کوئی مُجھے اپنے گھر میں نہیں اُتارتا۔
  • حالانکہ ہمارے ساتھ ہمارے گدھوں کے لِئے بُھوسا اور چارا ہے اور میرے اور تیری لَونڈی کے واسطے اور اِس جوان کے لِئے جو تیرے بندوں کے ساتھ ہے روٹی اور مَے بھی ہے اور کِسی چِیز کی کمی نہیں۔
  • اُس پِیر مَرد نے کہا تیری سلامتی ہو ۔ تیری سب ضرُورتیں بہر صُورت میرے ذِمّہ ہوں لیکن اِس چَوک میں ہرگِز نہ ٹِک۔
  • وہ اُسے اپنے گھر لے گیا اور اُس کے گدھوں کو چارا دِیا اور وہ اپنے پاؤں دھو کر کھانے پِینے لگے۔
  • اور جب وہ اپنے دِلوں کو خُوش کر رہے تھے تو اُس شہر کے لوگوں میں سے بعض خبِیثوں نے اُس گھر کو گھیر لِیا اور دروازہ پِیٹنے لگے اور صاحبِ خانہ یعنی پِیر مَرد سے کہا اُس شخص کو جو تیرے گھر میں آیا ہے باہر لے آ تاکہ ہم اُس کے ساتھ صُحبت کریں۔
  • وہ آدمی جو صاحبِ خانہ تھا باہر اُن کے پاس جا کر اُن سے کہنے لگا نہیں میرے بھائِیو اَیسی شرارت نہ کرو۔ چُونکہ یہ شخص میرے گھر میں آیا ہے اِس لِئے یہ حماقت نہ کرو۔
  • دیکھو میری کُنواری بیٹی اور اُس شخص کی حَرم یہاں ہیں ۔ مَیں ابھی اُن کو باہر لائے دیتا ہُوں ۔ تُم اُن کی حُرمت لو اور جو کُچھ تُم کو بھلا دِکھائی دے اُن سے کرو پر اِس شخص سے اَیسا مکرُوہ کام نہ کرو۔
  • پر وہ لوگ اُس کی سُنتے ہی نہ تھے۔ پس وہ مَرد اپنی حَرم کو پکڑ کر اُن کے پاس باہر لے آیا ۔ اُنہوں نے اُس سے صُحبت کی اور ساری رات صُبح تک اُس کے ساتھ بد ذاتی کرتے رہے اور جب دِن نِکلنے لگا تو اُس کو چھوڑ دِیا۔
  • وہ عَورت پَو پھٹتے ہُوئے آئی اور اُس مَرد کے گھر کے دروازہ پر جہاں اُس کا خاوند تھا گِری اور روشنی ہونے تک پڑی رہی۔
  • اور اُس کا خاوند صُبح کو اُٹھا اور گھر کے دروازے کھولے اور باہر نِکلا کہ روانہ ہو اور دیکھو وہ عَورت جو اُس کی حَرم تھی گھر کے دروازہ پر اپنے ہاتھ آستانہ پر پَھیلائے ہُوئے پڑی تھی۔
  • اُس نے اُس سے کہا اُٹھ ہم چلیں پر کِسی نے جواب نہ دِیا ۔ تب اُس شخص نے اُسے اپنے گدھے پر لاد لِیا اور وہ مَرد اُٹھا اور اپنے مکان کو چلا گیا۔
  • اور اُس نے گھر پُہنچ کر چُھری لی اور اپنی حَرم کو لے کر اُس کے اعضا کاٹے اور اُس کے بارہ ٹُکڑے کر کے اِسرا ئیل کی سب سرحدّوں میں بھیج دِئے۔
  • اور جِتنوں نے یہ دیکھا وہ کہنے لگے کہ جب سے بنی اِسرائیل مُلکِ مِصر سے نِکل آئے اُس دِن سے آج تک اَیسا فِعل نہ کبھی ہُؤا اور نہ دیکھنے میں آیا ۔ سو اِس پر غَور کرو اور صلاح کر کے بتاؤ۔
  • تب سب بنی اِسرائیل نِکلے اور ساری جماعت جِلعاد کے مُلک سمیت دان سے بیرسبع تک یک تن ہو کر خُداوند کے حضُور مِصفاہ میں اِکٹّھی ہُوئی۔
  • اور تمام قَوم کے سردار بلکہ بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں کے لوگ جو چار لاکھ شمشِیر زن پِیادے تھے خُدا کے لوگوں کے مجمع میں حاضِر ہُوئے۔
  • (اور بنی بِنیمِین نے سُنا کہ بنی اِسرائیل مِصفاہ میں آئے ہیں) اور بنی اِسرائیل پُوچھنے لگے کہ بتاؤ تو سہی یہ شرارت کیونکر ہُوئی؟۔
  • تب اُس لاوی نے جو اُس مقتُول عَورت کا شَوہر تھا جواب دِیا کہ مَیں اپنی حَرم کو ساتھ لے کر بِنیمِین کے جِبعہ میں ٹِکنے کو گیا تھا۔
  • اور جِبعہ کے لوگ مُجھ پر چڑھ آئے اور رات کے وقت اُس گھر کو جِس کے اندر مَیں تھا چاروں طرف سے گھیر لِیا اور مُجھے تو وہ مار ڈالنا چاہتے تھے اور میری حَرم کو جبراً اَیسا بے حُرمت کِیا کہ وہ مَر گئی۔
  • سو مَیں نے اپنی حَرم کو لے کر اُسے ٹُکڑے ٹُکڑے کِیااور اُن کو اِسرا ئیل کی مِیراث کے سارے مُلک میں بھیجا کیونکہ اِسرا ئیل کے درمِیان اُنہوں نے شُہداپن اور مکرُوہ کام کِیا ہے۔
  • اَے بنی اِسرائیل تُم سب کے سب دیکھو اور یہِیں اپنی صلاح و مشورَت دو۔
  • اور سب لوگ یک تن ہو کر اُٹھے اور کہنے لگے ہم میں سے کوئی اپنے ڈیرے کو نہیں جائے گا اور نہ ہم میں سے کوئی اپنے گھر کی طرف رُخ کرے گا۔
  • بلکہ ہم جِبعہ سے یہ کریں گے کہ قُرعہ ڈال کر اُس پر چڑھائی کریں گے۔
  • اور ہم اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں میں سے سَو پِیچھے دس اور ہزار پِیچھے سَو اور دس ہزار پِیچھے ایک ہزار مَرد لوگوں کے لِئے رسد لانے کو جُدا کریں تاکہ وہ لوگ جب بِنیمِین کے جِبعہ میں پُہنچیں تو جَیسا مکرُوہ کام اُنہوں نے اِسرا ئیل میں کِیا ہے اُس کے مُطابِق اُس سے کارروائی کر سکیں۔
  • سو سب بنی اِسرائیل اُس شہر کے مُقابِل گٹھے ہُوئے یک تن ہو کر جمع ہُوئے۔
  • اور بنی اِسرائیل کے قبِیلوں نے بِنیمِین کے سارے قبِیلہ میں لوگ روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ یہ کیا شرارت ہے جو تُمہارے درمِیان ہُوئی؟۔
  • اِس لِئے اب اُن مَردوں یعنی اُن خبِیثوں کو جو جِبعہ میں ہیں ہمارے حوالہ کرو کہ ہم اُن کو قتل کریں اور اِسرا ئیل میں سے بدی کو دُور کر ڈالیں لیکن بنی بِنیمِین نے اپنے بھائِیوں بنی اِسرائیل کا کہا نہ مانا۔
  • بلکہ بنی بِنیمِین شہروں میں سے جِبعہ میں جمع ہُوئے تاکہ بنی اِسرائیل سے لڑنے کو جائیں۔
  • اور بنی بِنیمِین جو شہروں میں سے اُس وقت جمع ہُوئے وہ شُمار میں چھبّیس ہزار شمشِیر زن مَرد تھے ۔ سِوا جِبعہ کے باشِندوں کے جو شُمار میں سات سَو چُنے ہُوئے جوان تھے۔
  • اِن سب لوگوں میں سے سات سَو چُنے ہُوئے بَیں ہتّھے جوان تھے جِن میں سے ہر ایک فلاخن سے بال کے نِشانہ پر بغَیر خطا کِئے پتّھر مار سکتا تھا۔
  • اور اِسرا ئیل کے لوگ بِنیمِین کے علاوہ چار لاکھ شمشِیر زن مَرد تھے ۔ یہ سب صاحِبِ جنگ تھے۔
  • اور بنی اِسرائیل اُٹھ کر بَیت ایل کو گئے اور خُدا سے مشورَت چاہی اور کہنے لگے کہ ہم میں سے کَون بنی بِنیمِین سے لڑنے کو پہلے جائے؟ خُداوند نے فرمایا پہلے یہُوداہ جائے۔
  • سو بنی اِسرائیل صُبح سویرے اُٹھے اور جِبعہ کے سامنے ڈیرے کھڑے کِئے۔
  • اور اِسرا ئیل کے لوگ بِنیمِین سے لڑنے کو نِکلے اور اسرا ئیل کے لوگوں نے جِبعہ میں اُن کے مُقابِل صف آرائی کی۔
  • تب بنی بِنیمِین نے جِبعہ سے نِکل کر اُس دِن بائِیس ہزار اِسرائیلِیوں کو قتل کر کے خاک میں مِلا دِیا۔
  • پر بنی اِسرائیل کے لوگ حَوصلہ کر کے دُوسرے دِن اُسی مقام پر جہاں پہلے دِن صف باندھی تھی پِھر صف آرا ہُوئے۔
  • (اور بنی اِسرائیل جا کر شام تک خُداوند کے آگے روتے رہے اور اُنہوں نے خُداوند سے پُوچھا کہ ہم اپنے بھائی بِنیمِین کی اَولاد سے لڑنے کے لِئے پِھر بڑھیں یا نہیں؟ خُداوند نے فرمایا اُس پر چڑھائی کرو)۔
  • سو بنی اِسرائیل دُوسرے دِن بنی بِنیمِین کے مُقابلہ کے لِئے نزدِیک آئے۔
  • اور اُس دُوسرے دِن بنی بِنیمِین اُن کے مُقابِل جِبعہ سے نِکلے اور اٹھارہ ہزار اِسرائیلِیوں کو قتل کر کے خاک میں مِلا دِیا ۔ یہ سب شمشِیرزن تھے۔
  • تب سب بنی اِسرائیل اور سب لوگ اُٹھے اور بَیت ایل میں آئے اور وہاں خُداوند کے حضُور بَیٹھے روتے رہے اور اُس دِن شام تک روزہ رکھّا اور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانِیاں خُداوند کے آگے گُذرانِیں۔
  • اور بنی اِسرائیل نے اِس سبب سے کہ خُدا کے عہد کا صندُوق اُن دِنوں وہِیں تھا۔
  • اور ہارُو ن کے بیٹے الِیعزر کا بیٹا فِینحا س اُن دِنوں اُس کے آگے کھڑا رہتا تھا خُداوند سے پُوچھا کہ مَیں اپنے بھائی بِنیمِین کی اَولاد سے ایک دفعہ اَور لڑنے کو جاؤں یا رہنے دُوں؟ خُداوند نے فرمایا کہ جا ۔ مَیں کل اُس کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا۔
  • سو بنی اِسرائیل نے جِبعہ کے گِردا گِرد لوگوں کو گھات میں بِٹھا دِیا۔
  • اور بنی اِسرائیل تِیسرے دِن بنی بِنیمِین کے مُقابلہ کو چڑھ گئے اور پہلے کی طرح جِبعہ کے مُقابِل پِھر صف آرا ہُوئے۔
  • اور بنی بِنیمِین اِن لوگوں کا سامنا کرنے کو نِکلے اور شہر سے دُور کِھینچے چلے گئے اور اُن شاہ راہوں پر جِن میں سے ایک بَیت ایل کو اور دُوسری مَیدان میں سے جِبعہ کو جاتی تھی پہلے کی طرح لوگوں کو مارنا اور قتل کرنا شرُوع کِیا اور اِسرا ئیل کے تِیس آدمی کے قرِیب مار ڈالے۔
  • اور بنی بِنیمِین کہنے لگے کہ وہ پہلے کی طرح ہم سے مغلُوب ہُوئے لیکن بنی اِسرائیل نے کہا آؤ بھاگیں اور اِن کو شہر سے دُور شاہ راہوں پر کھینچ لائیں۔
  • تب سب اِسرائیلی مَرد اپنی اپنی جگہ سے اُٹھ کھڑے ہُوئے اور بعل تمر میں صف آرا ہُوئے ۔ اِس وقت وہ اِسرائیلی جو کمِین میں بَیٹھے تھے معرے جِبعہ سے جو اُن کی جگہ تھی نِکلے۔
  • اور سارے اِسرا ئیل میں سے دس ہزار چِیدہ مَرد جِبعہ کے سامنے آئے اور لڑائی سخت ہونے لگی پر اُنہوں نے نہ جانا کہ اُن پر آفت آنے والی ہے۔
  • اور خُداوند نے بِنیمِین کو اِسرا ئیل کے آگے مارا اور بنی اِسرائیل نے اُس دِن پچِّیس ہزار ایک سَو بِنیمِینیوں کو قتل کِیا ۔ یہ سب شمشِیر زن تھے۔
  • پس بنی بِنیمِین نے دیکھا کہ وہ مغلُوب ہُوئے ۔ کیونکہ اِسرائیلی مَرد اُن لوگوں کا بھروسا کر کے جِن کو اُنہوں نے جِبعہ کے خِلاف گھات میں بِٹھایا تھا بِنیمِین کے سامنے سے ہٹ گئے۔
  • تب کمِین والوں نے جلدی کی اور جِبعہ پر جھپٹے اور اِن کمِین والوں نے آگے بڑھ کر سارے شہر کو تہِ تیغ کِیا۔
  • اور اِسرائیلی مَردوں اور اُن کمِین والوں میں یہ نِشان مُقرّر ہُؤا تھا کہ وہ اَیسا کریں کہ دُھوئیں کا بُہت بڑا بادل شہر سے اُٹھائیں۔
  • سو اِسرائیلی مَرد لڑائی میں ہٹنے لگے اور بِنیمِین نے اُن میں سے قرِیب تِیس کے آدمی قتل کر دِئے کیونکہ اُنہوں نے کہا کہ وہ یقِیناً ہمارے سامنے مغلُوب ہُوئے جَیسے پہلی لڑائی میں۔
  • پر جب دُھوئیں کے سُتُون میں بادل سا اُس شہر سے اُٹھا تو بنی بِنیمِین نے اپنے پِیچھے نِگاہ کی اور کیا دیکھا کہ شہر کا شہر دُھوئیں میں آسمان کو اُڑا جاتا ہے۔
  • پِھر تو اِسرائیلی مَرد پلٹے اور بِنیمِین کے لوگ ہکّا بکّا ہو گئے کیونکہ اُنہوں نے دیکھا کہ اُن پر آفت آ پڑی۔
  • سو اُنہوں نے اِسرائیلی مَردوں کے آگے پِیٹھ پھیر کر بیابان کی راہ لی پر لڑائی نے اُن کا پِیچھا نہ چھوڑا اور اُن لوگوں نے جو اَور شہروں سے آتے تھے اُن کو اُن کے بِیچ میں فنا کر دِیا۔
  • یُوں اُنہوں نے بِنیمِینیوں کو گھیر لِیا اور اُن کو رگیدا اور مشرِق میں جِبعہ کے مُقابِل اُن کی آرامگاہوں میں اُن کو لتاڑا۔
  • سو اٹّھارہ ہزار بِنیمِینی کھیت آئے ۔ یہ سب سُورما تھے۔
  • اور وہ پِھر کر رِمّون کی چٹان کی طرف بیابان میں بھاگ گئے پر اُنہوں نے شاہ راہوں میں چُن چُن کر اُن کے پانچ ہزار اَور مارے اور جِدو م تک اُن کو خُوب رگید کر اُن میں سے دو ہزار مَرد اَور مار ڈالے۔
  • سو سب بنی بِنیمِین جو اُس دِن کھیت آئے پچِّیس ہزار شمشِیر زن مَرد تھے اور یہ سب کے سب سُورما تھے۔
  • پر چھ سَو آدمی پِھر کر اور بیابان کی طرف بھاگ کر رِمّون کی چٹان کو چل دِئے اور رِمّون کی چٹان میں چار مہِینے رہے۔
  • اور اِسرائیلی مَرد لَوٹ کر پِھر بنِیمِین پر ٹُوٹ پڑے اور اُن کو تہِ تیغ کِیا یعنی سارے شہر اور چَوپایوں اور اُن سب کو جو اُن کے ہاتھ آئے اور جو جو شہر اُن کو مِلے اُنہوں نے اُن سب کو پُھونک دِیا۔
  • اور اِسرا ئیل کے لوگوں نے مِصفاہ میں قَسم کھا کر کہا تھا کہ ہم میں سے کوئی اپنی بیٹی کِسی بِنیمِینی کو نہ دے گا۔
  • اور لوگ بَیت ایل میں آئے اور شام تک وہاں خُدا کے آگے بُلند آواز سے زار زار روتے رہے۔
  • اور اُنہوں نے کہا اَے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا! اِسرا ئیل میں اَیسا کیوں ہُؤا کہ اِسرا ئیل میں سے آج کے دِن ایک قبِیلہ کم ہو گیا؟۔
  • اور دُوسرے دِن وہ لوگ صُبح سویرے اُٹھے اور اُس جگہ ایک مذبح بنا کر سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں گُذرانِیں۔
  • اور بنی اِسرائیل کہنے لگے کہ اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں میں اَیسا کَون ہے جو خُداوند کے حضُور جماعت کے ساتھ نہیں آیا؟ کیونکہ اُنہوں نے سخت قَسم کھائی تھی کہ جو خُداوند کے حضُور مِصفاہ میں حاضِر نہ ہو گا وہ ضرُور قتل کِیا جائے گا۔
  • سو بنی اِسرائیل اپنے بھائی بِنیمِین کی وجہ سے پچھتائے اور کہنے لگے کہ آج کے دِن بنی اِسرائیل کا ایک قبِیلہ کٹ گیا۔
  • اور وہ جو باقی رہے ہیں ہم اُن کے لِئے بِیوِیوں کی نِسبت کیا کریں؟ کیونکہ ہم نے تو خُداوند کی قَسم کھائی ہے کہ ہم اپنی بیٹِیاں اُن کو نہیں بیاہیں گے۔
  • سو وہ کہنے لگے کہ بنی اِسرائیل میں سے وہ کَون سا قبِیلہ ہے جو مِصفاہ میں خُداوند کے حضُور نہیں آیا؟ اور دیکھو لشکرگاہ میں جماعت میں شامِل ہونے کے لِئے یبِیس جِلعاد سے کوئی نہیں آیا تھا۔
  • کیونکہ جب لوگوں کا شُمار کِیا گیا تو یبِیس جِلعاد کے باشِندوں میں سے وہاں کوئی نہ مِلا۔
  • تب جماعت نے بارہ ہزار سُورما روانہ کِئے اور اُن کو حُکم دِیا کہ جا کر یبِیس جِلعاد کے باشِندوں کو عَورتوں اور بچّوں سمیت قتل کرو۔
  • اور جو تُم کو کرنا ہو گا وہ یہ ہے کہ سب مَردوں اور اَیسی عَورتوں کو جو مَرد سے واقِف ہو چُکی ہوں ہلاک کر دینا۔
  • اور اُن کو یبِیس جِلعاد کے باشِندوں میں چار سَو کُنواری عَورتیں مِلِیں جومَرد سے ناواقِف اور اچُھوتی تِھیں اور وہ اُن کو مُلکِ کنعان میں سَیلا کی لشکرگاہ میں لے آئے۔
  • تب ساری جماعت نے بنی بِنیمِین کو جو رِمّون کی چٹان میں تھے کہلا بھیجا اور سلامتی کا پَیغام اُن کو دِیا۔
  • تب بِنیمِینی لَوٹے اور اُنہوں نے وہ عَورتیں اُن کودے دیں جِن کو اُنہوں نے یبِیس جِلعاد کی عَورتوں میں سے زِندہ بچایا تھا پر وہ اُن کے لِئے بس نہ ہُوئِیں۔
  • اور لوگ بِنیمِین کی وجہ سے پچھتائے اِس لِئے کہ خُداوند نے اِسرا ئیل کے قبِیلوں میں رخنہ ڈال دِیا تھا۔
  • تب جماعت کے بزُرگ کہنے لگے کہ اِنکے لِئے جو بچ رہے ہیں بِیوِیوں کی نِسبت ہم کیا کریں کیونکہ بنی بِنیمِین کی سب عَورتیں نابُود ہو گئِیں؟۔
  • سو اُنہوں نے کہا کہ بنی بِنیمِین کے باقِی ماندہ لوگوں کے لِئے مِیراث ضرُوری ہے تاکہ اِسرا ئیل میں سے ایک قبِیلہ مِٹ نہ جائے۔
  • تَو بھی ہم تو اپنی بیٹِیاں اُن کو بیاہ نہیں سکتے کیونکہ بنی اِسرائیل نے یہ کہہ کر قَسم کھائی تھی کہ جو کسی بِنیمِینی کو بیٹی دے وہ ملعُون ہو۔
  • پِھر وہ کہنے لگے دیکھو سَیلا میں جو بَیت ایل کے شِمال میں اور اُس شاہ راہ کی مشرِقی سمت میں ہے جو بَیت ایل سے سِکم کو جاتی ہے اور لبُو نہ کے جنُوب میں ہے سال بسال خُداوند کی ایک عِید ہوتی ہے۔
  • تب اُنہوں نے بنی بِنیمِین کو حُکم دِیا کہ جاؤ اور تاکِستانوں میں گھات لگائے بَیٹھے رہو۔
  • اور دیکھتے رہنا کہ اگر سَیلا کی لڑکِیاں ناچ ناچنے کو نِکلیں تو تُم تاکِستانوں میں سے نِکل کر سَیلا کی لڑکِیوں میں سے ایک ایک بِیوی اپنے اپنے لِئے پکڑ لینا اور بِنیمِین کے مُلک کو چل دینا۔
  • اور جب اُن کے باپ یا بھائی ہم سے شِکایت کرنے کو آئیں گے تو ہم اُن سے کہہ دیں گے کہ اُن کو مِہربانی سے ہمیں عِنایت کرو کیونکہ اُس لڑائی میں ہم اُن میں سے ہر ایک کے لِئے بِیوی نہیں لائے اور تُم نے اُن کو اپنے آپ نہیں دِیا ورنہ تُم گُنہگار ہوتے۔
  • غرض بنی بِنیمِین نے اَیسا ہی کِیا اور اپنے شُمار کے مُوافِق اُن میں سے جو ناچ رہی تِھیں جِن کو پکڑ کر لے بھاگے اُن کو بیاہ لِیا اور اپنی مِیراث کو لَوٹ گئے اور اُن شہروں کو بنا کر اُن میں رہنے لگے۔
  • تب بنی اِسرائیل وہاں سے اپنے اپنے قبِیلہ اور گھرانے کو چلے گئے اور اپنی مِیراث کو لَوٹے۔
  • اور اُن دِنوں اِسرا ئیل میں کوئی بادشاہ نہ تھا ۔ ہر ایک شخص جو کُچھ اُس کی نظر میں اچّھا معلُوم ہوتا تھا وُہی کرتا تھا۔
  • اور اُن ہی ایّام میں جب قاضی اِنصاف کِیا کرتے تھے اَیسا ہُؤا کہ اُس سرزمِین میں کال پڑا اور یہُوداہ کے بَیت لحم کا ایک مَرد اپنی بِیوی اور دو بیٹوں کو لے کرچلا کہ موآ ب کے مُلک میں جا کر بسے۔
  • اُس مَرد کا نام الِیملک اور اُس کی بِیوی کا نام نعومی تھا اور اُس کے دونوں بیٹوں کے نام محلون اور کِلیو ن تھے ۔ یہ یہُوداہ کے بَیت لحم کے افراتی تھے ۔ سو وہ موآ ب کے مُلک میں آ کر رہنے لگے۔
  • اور نعومی کا شَوہر الِیملک مَر گیا ۔ پس وہ اور اُس کے دونوں بیٹے باقی رہ گئے۔
  • اُن دونوں نے ایک ایک موآبی عَورت بیاہ لی ۔ اِن میں سے ایک کا نام عُرفہ اور دُوسری کا رُوت تھا اور وہ دس برس کے قرِیب وہاں رہے۔
  • اور محلو ن اور کِلیو ن دونوں مَر گئے ۔ سو وہ عَورت اپنے دونوں بیٹوں اور خاوند سے چُھوٹ گئی۔
  • تب وہ اپنی دونوں بہُوؤں کو لے کر اُٹھی کہ موآ ب کے مُلک سے لَوٹ جائے اِس لِئے کہ اُس نے موآ ب کے مُلک میں یہ حال سُنا کہ خُداوند نے اپنے لوگوں کو روٹی دی اور یُوں اُن کی خبر لی۔
  • سو وہ اُس جگہ سے جہاں وہ تھی دونوں بہُوؤں کو ساتھ لے کر چل نِکلی اور وہ سب یہُوداہ کی سرزمِین کو لَوٹنے کے لِئے راستہ پر ہو لِیں۔
  • اور نعومی نے اپنی دونوں بہُوؤں سے کہا تُم دونوں اپنے اپنے میکے کو جاؤ ۔ جَیسا تُم نے مرحُوموں کے ساتھ اور میرے ساتھ کِیا وَیسا ہی خُداوند تُمہارے ساتھ مِہر سے پیش آئے۔
  • خُداوند یہ کرے کہ تُم کو اپنے اپنے شَوہر کے گھر میں آرام مِلے ۔ تب اُس نے اُن کو چُوما اور وہ چِلاّ چِلاّ کر رونے لگِیں۔
  • پِھر اُن دونوں نے اُس سے کہا نہیں بلکہ ہم تیرے ساتھ لَوٹ کر تیرے لوگوں میں جائیں گی۔
  • نعومی نے کہا اَے میری بیٹیِو لَوٹ جاؤ ۔ تُم میرے ساتھ کیوں چلو؟ کیا میرے رَحمِ میں اَور بیٹے ہیں جو تُمہارے شَوہر ہوں؟۔
  • اَے میری بیٹیِو لَوٹ جاؤ ۔ اپنا راستہ لو کیونکہ مَیں زِیادہ بُڑھیا ہُوں اور شَوہر کرنے کے لائِق نہیں ۔ اگر مَیں کہتی کہ مُجھے اُمّید ہے بلکہ اگر آج کی رات میرے پاس شَوہر بھی ہوتا اور میرے لڑکے پَیدا ہوتے۔
  • تَو بھی کیا تُم اُن کے بڑے ہونے تک اِنتظار کرتِیں اور شَوہر کر لینے سے باز رہتِیں؟ نہیں میری بیٹیِو مَیں تُمہارے سبب سے زِیادہ دلگِیر ہُوں اِس لِئے کہ خُداوند کا ہاتھ میرے خِلاف بڑھا ہُؤا ہے۔
  • تب وہ پِھر چِلاّ چِلاّ کر روئِیں اور عُرفہ نے اپنی ساس کو چُوما پر رُوت اُس سے لِپٹی رہی۔
  • تب اُس نے کہا دیکھ تیری جِٹھانی اپنے کُنبے اور اپنے دیوتا کے پاس لَوٹ گئی ۔ تُو بھی اپنی جِٹھانی کے پِیچھے چلی جا۔
  • رُوت نے کہا تُو مِنّت نہ کر کہ مَیں تُجھے چھوڑُوں اور تیرے پِیچھے سے لَوٹ جاؤں کیونکہ جہاں تُو جائے گی مَیں جاؤں گی اور جہاں تُو رہے گی مَیں رہُوں گی ۔ تیرے لوگ میرے لوگ اور تیرا خُدا میرا خُدا ہو گا۔
  • جہاں تُو مَرے گی مَیں مرُوں گی اور وہِیں دفن بھی ہُوں گی ۔ خُداوند مُجھ سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے بھی زِیادہ کرے اگر مَوت کے سِوا کوئی اَور چِیز مُجھ کو تُجھ سے جُدا کر دے۔
  • جب اُس نے دیکھا کہ اُس نے اُس کے ساتھ چلنے کی ٹھان لی ہے تو اُس سے اَور کُچھ نہ کہا۔
  • سو وہ دونوں چلتے چلتے بَیت لحم میں آئِیں ۔ جب وہ بَیت لحم میں داخِل ہُوئِیں تو سارے شہر میں دُھوم مچی اور عَورتیں کہنے لگِیں کہ کیا یہ نعو می ہے؟۔
  • اُس نے اُن سے کہا مُجھ کو نعو می نہیں بلکہ مارا کہو اِس لِئے کہ قادرِ مُطلق میرے ساتھ نِہایت تلخی سے پیش آیا ہے۔
  • مَیں بھری پُوری گئی اور خُداوند مُجھ کو خالی پھیر لایا۔ پس تُم کیوں مُجھے نعو می کہتی ہو حالانکہ خُداوند میرے خِلاف مُدّعی ہُؤا اور قادرِ مُطلق نے مُجھے دُکھ دِیا؟۔
  • غرض نعو می لَوٹی اور اُس کے ساتھ اُس کی بہُو موآبی رُوت تھی جو موآ ب کے مُلک سے یہاں آئی اور وہ دونوں جَو کاٹنے کے مَوسم میں بَیت لحم میں داخِل ہُوئِیں۔
  • اور نعو می کے شَوہر کا ایک رِشتہ دار تھا جو الِیملک کے گھرانے کا اور بڑا مالدار تھا اور اُس کا نام بوعز تھا۔
  • سو موآبی رُو ت نے نعو می سے کہا مُجھے اِجازت دے تو مَیں کھیت میں جاؤُں اور جو کوئی کرم کی نظر مُجھ پر کرے اُس کے پِیچھے پِیچھے بالیں چُنوں ۔ اُس نے اُس سے کہا جا میری بیٹی۔
  • سو وہ گئی اور کھیت میں جا کر کاٹنے والوں کے پِیچھے بالیں چُننے لگی اور اِتّفاق سے وہ بوعز ہی کے کھیت کے حِصّہ میں جا پُہنچی جو الِیملک کے خاندان کا تھا۔
  • اور بوعز نے بَیت لحم سے آ کر کاٹنے والوں سے کہا خُداوند تُمہارے ساتھ ہو ۔ اُنہوں نے اُسے جواب دِیا خُداوند تُجھے برکت دے۔
  • پِھر بوعز نے اپنے اُس نَوکر سے جو کاٹنے والوں پر مُقرّر تھا پُوچھا یہ کِس کی لڑکی ہے؟۔
  • اُس نَوکر نے جو کاٹنے والوں پر مُقرّر تھا جواب دِیا یہ وہ موآبی لڑکی ہے جو نعومی کے ساتھ موآ ب کے مُلک سے آئی ہے۔
  • اُس نے مُجھ سے کہا تھا کہ مُجھ کو ذرا کاٹنے والوں کے پِیچھے پُولِیوں کے بِیچ بالیں چُن کر جمع کرنے دے ۔ سو یہ آ کر صُبح سے اب تک یہِیں رہی ۔ فقط ذرا سی دیر گھر میں ٹھہری تھی۔
  • تب بوعز نے رُوت سے کہا اَے میری بیٹی! کیا تُجھے سُنائی نہیں دیتا؟ تُو دُوسرے کھیت میں بالیں چُننے کو نہ جانا اورنہ یہاں سے نِکلنا بلکہ میری چھوکریوں کے ساتھ ساتھ رہنا۔
  • اِس کھیت پر جِسے وہ کاٹتے ہیں تیری آنکھیں جمی رہیں اور تُو اِن ہی کے پِیچھے پِیچھے چلنا ۔ کیا مَیں نے اِن جوانوں کو حُکم نہیں کِیا کہ وہ تُجھے نہ چُھوئیں؟ اور جب تُو پِیاسی ہو تو برتنوں کے پاس جا کر اُسی پانی میں سے پِینا جو میرے جوانوں نے بھرا ہے۔
  • تب وہ اَوندھے مُنہ گِری اور زمِین پر سرنگُوں ہو کر اُس سے کہا کیا باعِث ہے کہ تُو مُجھ پر کرم کی نظر کر کے میری خبر لیتا ہے حالانکہ مَیں پردیسن ہُوں؟۔
  • بوعز نے اُسے جواب دِیا کہ جو کُچھ تُو نے اپنے خاوند کے مَرنے کے بعد اپنی ساس کے ساتھ کِیا ہے وہ سب مُجھے پُورے طَور پر بتایا گیا ہے کہ تُو نے کَیسے اپنے ماں باپ اور زاد بُوم کو چھوڑا اور اُن لوگوں میں جِن کو تُو اِس سے پیشتر نہ جانتی تھی آئی۔
  • خُداوند تیرے کام کا بدلہ دے بلکہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی طرف سے جِس کے پروں کے نِیچے تُو پناہ کے لِئے آئی ہے تُجھ کو پُورا اجر مِلے۔
  • تب اُس نے کہا اَے میرے مالِک تیرے کرم کی نظر مُجھ پر رہے کیونکہ تُو نے مُجھے دِلاسا دِیا اور مِہر کے ساتھ اپنی لَونڈی سے باتیں کِیں اگرچہ مَیں تیری لَونڈِیوں میں سے ایک کے برابر بھی نہیں۔
  • پِھر بوعز نے اُس سے کھانے کے وقت کہا کہ یہاں آ اور روٹی کھا اور اپنا نوالہ سِرکہ میں بِھگو ۔ تب وہ کاٹنے والوں کے پاس بَیٹھ گئی اور اُنہوں نے بُھنا ہُؤا اناج اُس کے پاس کر دِیا ۔ سو اُس نے کھایا اور سیر ہُوئی اور کُچھ رکھ چھوڑا۔
  • اور جب وہ بالیں چُننے اُٹھی تو بوعز نے اپنے جوانوں سے کہا اُسے پُولِیوں کے بِیچ میں بھی چُننے دینا اور اُسے ملامت نہ کرنا۔
  • اور اُس کے لِئے گٹھّروں میں سے تھوڑا سا نِکال کر چھوڑ دینا اور اُسے چُننے دینا اور جِھڑکنا مت۔
  • سو وہ شام تک کھیت میں چُنتی رہی اور جو کُچھ اُس نے چُنا تھا اُسے پھٹکا اور وہ قرِیب ایک ایفہ جَو نِکلا۔
  • اور وہ اُسے اُٹھا کر شہر میں گئی اور جو کُچھ اُس نے چُنا تھا اُسے اُس کی ساس نے دیکھا اور اُس نے وہ بھی جو اُس نے سیر ہونے کے بعد رکھ چھوڑا تھا نِکال کر اپنی ساس کو دِیا۔
  • اُس کی ساس نے اُس سے پُوچھا تُو نے آج کہاں بالیں چُنِیں اور کہاں کام کِیا؟ مُبارک ہو وہ جِس نے تیری خبر لی ۔ تب اُس نے اپنی ساس کو بتایا کہ اُس نے کِس کے پاس کام کِیا تھا اور کہا کہ اُس شخص کا نام جِس کے ہاں آج مَیں نے کام کِیا بوعز ہے۔
  • نعو می نے اپنی بہُو سے کہا وہ خُداوند کی طرف سے برکت پائے جِس نے زِندوں اور مُردوں سے اپنی مِہربانی باز نہ رکھّی اور نعو می نے اُس سے کہا کہ یہ شخص ہمارے قرِیبی رِشتہ کا ہے اور ہمارے نزدِیک کے قرابتِیوں میں سے ایک ہے۔
  • موآبی رُوت نے کہا اُس نے مُجھ سے یہ بھی کہا تھا کہ تُو میرے جوانوں کے ساتھ رہنا جب تک وہ میری ساری فصل کاٹ نہ چُکیں۔
  • نعو می نے اپنی بہُو رُوت سے کہا میری بیٹی یہ اچّھا ہے کہ تُو اُس کی چھوکریوں کے ساتھ جایا کرے اور وہ تُجھے کِسی اَور کھیت میں نہ پائیں۔
  • سو وہ بالیں چُننے کے لِئے جَو اور گیہُوں کی فصل کے خاتِمہ تک بوعز کی چھوکریوں کے ساتھ ساتھ لگی رہی اور وہ اپنی ساس کے ساتھ رہتی تھی۔
  • پِھر اُس کی ساس نعو می نے اُس سے کہا میری بیٹی کیا مَیں تیرے آرام کی طالِب نہ بنُوں جِس سے تیری بھلائی ہو؟۔
  • اور کیا بوعز ہمارا رِشتہ دار نہیں جِس کی چھوکریوں کے ساتھ تُو تھی؟ دیکھ وہ آج کی رات کھلِیہان میں جَو پھٹکے گا۔
  • سو تُو نہا دھو کر خُوشبُو لگا اور اپنی پوشاک پہن اور کھلِیہان کو جا اور جب تک وہ مَرد کھا پی نہ چُکے تب تک تُو اپنے تئِیں اُس پر ظاہِر نہ کرنا۔
  • جب وہ لیٹ جائے تو اُس کے لیٹنے کی جگہ کو دیکھ لینا ۔ تب تُو اندر جا کر اور اُس کے پاؤں کھول کر لیٹ جانا اور جو کُچھ تُجھے کرنا مُناسِب ہے وہ تُجھ کو بتائے گا۔
  • اُس نے اپنی ساس سے کہا جو کُچھ تُو مُجھ سے کہتی ہے وہ سب مَیں کرُوں گی۔
  • سو وہ کھلِیہان کو گئی اور جو کُچھ اُس کی ساس نے حُکم دِیا تھا وہ سب کِیا۔
  • اور جب بوعز کھا پی چُکا اور اُس کا دِل خُوش ہُؤا تو وہ غلّہ کے ڈھیر کی ایک طرف جا کر لیٹ گیا ۔ تب وہ چُپکے چُپکے آئی اور اُس کے پاؤں کھول کر لیٹ گئی۔
  • اور آدھی رات کو اَیسا ہُؤا کہ وہ مَرد ڈر گیا اور اُس نے کروٹ لی اور دیکھا کہ ایک عَورت اُس کے پاؤں کے پاس پڑی ہے۔
  • تب اُس نے پُوچھا تُو کَون ہے؟ اُس نے کہا مَیں تیری لَونڈی رُوت ہُوں ۔ سو تُو اپنی لَونڈی پر اپنا دامن پَھیلا دے کیونکہ تُو نزدِیک کا قرابتی ہے۔
  • اُس نے کہا تُو خُداوند کی طرف سے مُبارک ہو اَے میری بیٹی کیونکہ تُو نے شرُوع کی نِسبت آخِر میں زِیادہ مِہربانی کر دِکھائی اِس لِئے کہ تُو نے جوانوں کا خواہ وہ امِیر ہوں یا غرِیب پِیچھا نہ کِیا۔
  • اب اَے میری بیٹی مت ڈر ۔ مَیں سب کُچھ جو تُو کہتی ہے تُجھ سے کرُوں گا کیونکہ میری قَوم کا تمام شہر جانتا ہے کہ تُو پاک دامن عَورت ہے۔
  • اور یہ سچ ہے کہ مَیں نزدِیک کا قرابتی ہُوں لیکن ایک اَور بھی ہے جو قرابت میں مُجھ سے زِیادہ نزدِیک ہے۔
  • اِس رات تُو ٹھہری رہ اور صُبح کو اگر وہ قرابت کا حق ادا کرنا چاہے تو خَیر وہ قرابت کا حق ادا کرے اور اگر وہ تیرے ساتھ قرابت کا حق ادا کرنا نہ چاہے تو زِندہ خُداوند کی قَسم ہے مَیں تیرے ساتھ قرابت کا حق ادا کرُوں گا ۔ صُبح تک تو تُو لیٹی رہ۔
  • سو وہ صُبح تک اُس کے پاؤں کے پاس لیٹی رہی اور پیشتر اِس سے کہ کوئی ایک دُوسرے کو پہچان سکے اُٹھ کھڑی ہُوئی کیونکہ اُس نے کہہ دِیا تھا کہ یہ ظاہِر ہونے نہ پائے کہ کھلِیہان میں یہ عَورت آئی تھی۔
  • پِھر اُس نے کہا اُس چادر کو جو تیرے اُوپر ہے لا اور اُسے تھامے رہ ۔ جب اُس نے اُسے تھاما تو اُس نے جَو کے چھ پَیمانے ناپ کر اُس پر لاد دِئے ۔ پِھر وہ شہر کو چلا گیا۔
  • جب وہ اپنی ساس کے پاس آئی تو اُس نے کہا اَے میری بیٹی تُو کَون ہے؟ تب اُس نے سب کُچھ جو اُس مَرد نے اُس سے کِیا تھا اُسے بتایا۔
  • اور کہنے لگی کہ مُجھ کو اُس نے یہ چھ پَیمانے جَو کے دِئے کیونکہ اُس نے کہا کہ تُو اپنی ساس کے پاس خالی ہاتھ نہ جا۔
  • تب اُس نے کہا اَے میری بیٹی جب تک اِس بات کے انجام کا تُجھے پتہ نہ لگے تُو چُپ چاپ بَیٹھی رہ اِس لِئے کہ اُس شخص کو چَین نہ مِلے گا جب تک وہ اِس کام کو آج ہی تمام نہ کر لے۔
  • تب بوعز پھاٹک کے پاس جا کر وہاں بَیٹھ گیا اور دیکھو جِس نزدِیک کے قرابتی کا ذِکر بوعز نے کِیا تھا وہ آ نِکلا ۔ اُس نے اُس سے کہا ارے بھائی! اِدھر آ اور ذرا یہا ں بَیٹھ جا ۔ سو وہ اُدھر آ کر بَیٹھ گیا۔
  • پِھر اُس نے شہر کے بزُرگوں میں سے دس آدمِیوں کو بُلا کر کہا یہاں بَیٹھ جاؤ ۔ سو وہ بَیٹھ گئے۔
  • تب اُس نے اُس نزدِیک کے قرابتی سے کہا نعو می جو موآ ب کے مُلک سے لَوٹ آئی ہے زمِین کے اُس ٹُکڑے کو جو ہمارے بھائی ا لِیملک کا مال تھا بیچتی ہے۔
  • سو مَیں نے سوچا کہ تُجھ پر اِس بات کو ظاہِر کر کے کہُوں گا کہ تُو اِن لوگوں کے سامنے جو بَیٹھے ہیں اور میری قَوم کے بزُرگوں کے سامنے اُسے مول لے ۔ اگر تُو اُسے چُھڑاتا ہے تو چُھڑا اور اگر نہیں چُھڑاتا تو مُجھے بتا دے تاکہ مُجھ کو معلُوم ہو جائے کیونکہ تیرے سِوا اَور کوئی نہیں جو اُسے چُھڑائے اور مَیں تیرے بعد ہُوں۔ اُس نے کہا مَیں چُھڑاؤں گا۔
  • تب بوعز نے کہا جِس دِن تُو وہ زمِین نعو می کے ہاتھ سے مول لے تو تُجھے اُس کو موآبی رُوت کے ہاتھ سے بھی جو مُردہ کی بِیوی ہے مول لینا ہو گا تاکہ اُس مُردہ کا نام اُس کی مِیراث پر قائِم کرے۔
  • تب اُس کے نزدِیک کے قرابتی نے کہا مَیں اپنے لِئے اُسے چُھڑا نہیں سکتا تا نہ ہو کہ مَیں اپنی مِیراث خراب کر دُوں۔ اُس کے چُھڑانے کا جو میرا حق ہے اُسے تُو لے لے کیونکہ مَیں اُسے چُھڑا نہیں سکتا۔
  • اور اگلے زمانہ میں اِسرا ئیل میں مُعاملہ پکّا کرنے کے لِئے چُھڑانے اور بدلنے کے بارے میں یہ معمُول تھا کہ مَرد اپنی جُوتی اُتار کر اپنے پڑوسی کو دے دیتا تھا ۔ اِسرا ئیل میں تصدِیق کرنے کا یہی طرِیقہ تھا۔
  • سو اُس نزدِیک کے قرابتی نے بوعز سے کہاکہ تُو آپ ہی اُسے مول لے لے ۔ پِھر اُس نے اپنی جُوتی اُتار ڈالی۔
  • اور بوعز نے بزُرگوں اور سب لوگوں سے کہا تُم آج کے دِن گواہ ہو کہ مَیں نے الِیملک اور کِلیو ن اورمحلو ن کا سب کُچھ نعو می کے ہاتھ سے مول لے لِیا ہے۔
  • ماسِوا اِس کے مَیں نے محلو ن کی بِیوی موآبی رُوت کو بھی اپنی بِیوی بنانے کے لِئے خرِید لِیا ہے تاکہ اُس مُردہ کے نام کو اُس کی مِیراث میں قائِم کرُوں اور اُس مُردہ کا نام اُس کے بھائِیوں اور اُس کے مکان کے دروازہ سے مِٹ نہ جائے ۔ تُم آج کے دِن گواہ ہو۔
  • تب سب لوگوں نے جو پھاٹک پر تھے اور اُن بزُرگوں نے کہا کہ ہم گواہ ہیں ۔ خُداوند اُس عَورت کو جو تیرے گھر میں آئی ہے راخِل اور لیاہ کی مانِند کرے جِن دونوں نے اِسرا ئیل کا گھر آباد کِیا اور تُو افراتہ میں تحسِین و آفرِین کا کام کرے اوربَیت لحم میں تیرا نام ہو!۔
  • اور تیرا گھر اُس نسل سے جو خُداوند تُجھے اِس عَورت سے دے فارص کے گھر کی طرح ہو جو یہُوداہ سے تمر کے ہُؤا۔
  • سو بوعز نے رُوت کو لِیا اور وہ اُس کی بِیوی بنی اور اُس نے اُس سے خلوت کی اور خُداوند کے فضل سے وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا۔
  • اور عَورتوں نے نعو می سے کہا خُداوند مُبارک ہو جِس نے آج کے دِن تُجھ کو نزدِیک کے قرابتی کے بغَیر نہیں چھوڑا اور اُس کا نام اِسرا ئیل میں مشہُور ہو۔
  • اور وہ تیرے لِئے تیری جان کا بحال کرنے والا اور تیرے بُڑھاپے کا پالنے والا ہو گا کیونکہ تیری بہُو جو تُجھ سے مُحبّت رکھتی ہے اور تیرے لِئے سات بیٹوں سے بھی بڑھ کر ہے وہ اُس کی ماں ہے۔
  • اور نعو می نے اُس لڑکے کو لے کر اُسے اپنی چھاتی سے لگایا اور اُس کی دایہ بنی۔
  • اور اُس کی پڑوسنوں نے اُس بچّے کو ایک نام دِیا اور کہنے لگِیں کہ نعو می کے لِئے بیٹا پَیدا ہُؤا سو اُنہوں نے اُس کا نام عوبید رکھّا ۔ وہ یسّی کا باپ تھا جو داؤُد کا باپ ہے۔
  • اور فارص کا نسب نامہ یہ ہے ۔ فارص سے حصرو ن پَیدا ہُؤا۔
  • اور حصرو ن سے را م پَیدا ہُؤا اور رام سےعمِّیندا ب پَیدا ہُؤا۔
  • اور عمِّیندا ب سے نحسو ن پَیدا ہُؤا اور نحسو ن سے سلمو ن پَیدا ہُؤا۔
  • اور سلمو ن سے بوعز پَیدا ہُؤا اور بوعز سے عوبید پَیدا ہُؤا۔
  • اور عوبید سے یسّی پَیدا ہُؤا اور یسّی سے داؤُد پَیدا ہُؤا۔
  • افِرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک میں راما تِیم صوفِیم کا ایک شخص تھا جِس کا نام القانہ تھا ۔ وہ افرائِیمی تھا اور یرو حام بِن الِیہو بِن توحُو بِن صُو ف کا بیٹا تھا۔
  • اُس کے دو بِیویاں تِھیں ۔ ایک کا نام حنّہ تھا اور دُوسری کا فنِنّہ اور فنِنّہ کے اَولاد ہُوئی پر حنّہ بے اَولاد تھی۔
  • یہ شخص ہر سال اپنے شہر سے سَیلا میں ربُّ الافواج کے حضُور سِجدہ کرنے اور قُربانی گُذراننے کو جاتا تھا اور عیلی کے دونوں بیٹے حُفنی اور فِینحا س جو خُداوند کے کاہِن تھے وہِیں رہتے تھے۔
  • اور جِس دِن القانہ ذبِیحہ گُذرانتا وہ اپنی بِیوی فنِنّہ کو اور اُس کے سب بیٹے بیٹِیوں کو حِصّے دیتا تھا۔
  • پر حنّہ کو دُونا حِصّہ دِیا کرتا تھا اِس لِئے کہ وہ حنّہ کو چاہتا تھا لیکن خُداوند نے اُس کا رَحِم بند کر رکھّا تھا۔
  • اور اُس کی سَوت اُسے کُڑھانے کے لِئے بے طرح چھیڑتی تھی کیونکہ خُداوند نے اُس کا رَحِم بند کر رکھّا تھا۔
  • اور چُونکہ وہ سال بسال اَیسا ہی کرتا تھا جب وہ خُداوند کے گھر جاتی ۔ اِس لِئے فنِنّہ اُسے چھیڑتی تھی چُنانچہ وہ روتی اور کھانا نہ کھاتی تھی۔
  • سو اُس کے خاوند القانہ نے اُس سے کہا اَے حنّہ تُو کیوں روتی ہے اور کیوں نہیں کھاتی اور تیرا دِل کیوں آزُردہ ہے؟ کیا مَیں تیرے لِئے دس بیٹوں سے بڑھ کر نہیں؟۔
  • اور جب وہ سَیلا میں کھا پی چُکے تو حنّہ اُٹھی ۔ اُس وقت عیلی کاہِن خُداوند کی ہَیکل کی چَوکھٹ کے پاس کُرسی پر بَیٹھا ہُؤا تھا۔
  • اور وہ نِہایت دِل گِیر تھی۔ سو وہ خُداوند سے دُعا کرنے اور زار زار رونے لگی۔
  • اور اُس نے مَنّت مانی اور کہا اَے ربُّ الافواج! اگر تُو اپنی لَونڈی کی مُصِیبت پر نظر کرے اور مُجھے یاد فرمائے اور اپنی لَونڈی کو فراموش نہ کرے اور اپنی لَونڈی کو فرزندِ نرِینہ بخشے تو مَیں اُسے زِندگی بھر کے لِئے خُداوند کو نذر کر دُوں گی اور اُسترہ اُس کے سر پر کبھی نہ پِھرے گا۔
  • اور جب وہ خُداوند کے حضُور دُعا کر رہی تھی تو عیلی اُس کے مُنہ کو غَور سے دیکھ رہا تھا۔
  • اور حنّہ تو دِل ہی دِل میں کہہ رہی تھی ۔ فقط اُس کے ہونٹ ہِلتے تھے پر اُس کی آواز نہیں سُنائی دیتی تھی ۔ پس عیلی کو گُمان ہُؤا کہ وہ نشہ میں ہے۔
  • سو عیلی نے اُس سے کہا کہ تُو کب تک نشہ میں رہے گی؟ اپنا نشہ اُتار۔
  • حنّہ نے جواب دِیا نہیں اَے میرے مالِک مَیں تو غمگِین عَورت ہُوں ۔ مَیں نے نہ تو مَے نہ کوئی نشہ پِیا پر خُداوند کے آگے اپنا دِل اُنڈیلا ہے۔
  • تُو اپنی لَونڈی کو خبِیث عَورت نہ سمجھ ۔ مَیں تو اپنی فِکروں اور دُکھوں کے ہجُوم کے باعِث اب تک بولتی رہی۔
  • تب عیلی نے جواب دِیا تُو سلامت جا اور اِسرا ئیل کا خُدا تیری مُراد جو تُونے اُس سے مانگی ہے پُوری کرے۔
  • اُس نے کہا تیری خادِمہ پر تیرے کرم کی نظر ہو ۔ تب وہ عَورت چلی گئی اور کھانا کھایا اور پِھر اُس کا چِہرہ اُداس نہ رہا۔
  • اور صُبح کو وہ سویرے اُٹھے اور خُداوند کے آگے سِجدہ کِیا اور رامہ کو اپنے گھر لَوٹ گئے اور القانہ نے اپنی بِیوی حنّہ سے مُباشرت کی اور خُداوند نے اُسے یاد کِیا۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ وقت پر حنّہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام سموئیل رکھّا کیونکہ وہ کہنے لگی مَیں نے اُسے خُداوند سے مانگ کر پایا ہے۔
  • اور وہ شخص القانہ اپنے سارے گھرانے سمیت خُداوند کے حضُور سالانہ قُربانی چڑھانے اور اپنی مَنّت پُوری کرنے کو گیا۔
  • لیکن حنّہ نہ گئی کیونکہ اُس نے اپنے خاوند سے کہا جب تک لڑکے کا دُودھ چُھڑایا نہ جائے مَیں یہِیں رہُوں گی اور تب اُسے لے کر جاؤُں گی تاکہ وہ خُداوند کے سامنے حاضِر ہو اور پِھر ہمیشہ وہِیں رہے۔
  • اور اُس کے خاوند القانہ نے اُس سے کہا جو تُجھے اچھّا لگے سو کر ۔ جب تک تُو اُس کا دُودھ نہ چُھڑائے ٹھہری رہ۔ فقط اِتنا ہو کہ خُداوند اپنے سُخن کو برقرار رکھّے ۔ سو وہ عَورت ٹھہری رہی اور اپنے بیٹے کو دُودھ چُھڑانے کے وقت تک پِلاتی رہی۔
  • اور جب اُس نے اُس کا دُودھ چُھڑایا تو اُسے اپنے ساتھ لِیا اور تِین بچھڑے اور ایک ایفہ آٹا اور مَے کی ایک مشک اپنے ساتھ لے گئی اور اُس لڑکے کو سَیلا میں خُداوند کے گھر لائی اور وہ لڑکا بُہت ہی چھوٹا تھا۔
  • اور اُنہوں نے ایک بچھڑے کو ذبح کِیا اور لڑکے کو عیلی کے پاس لائے۔
  • اور وہ کہنے لگی اَے میرے مالِک تیری جان کی قَسم! اَے میرے مالِک مَیں وُہی عَورت ہُوں جِس نے تیرے پاس یہِیں کھڑی ہو کر خُداوند سے دُعا کی تھی۔
  • مَیں نے اِس لڑکے کے لِئے دُعا کی تھی اور خُداوند نے میری مُراد جو مَیں نے اُس سے مانگی پُوری کی۔
  • اِسی لِئے مَیں نے بھی اِسے خُداوند کو دے دِیا ۔ یہ اپنی زِندگی بھر کے لِئے خُداوند کو دے دِیا گیا ہے ۔ تب اُس نے وہاں خُداوند کے آگے سِجدہ کِیا۔
  • اور حنّہ نے دُعا کی اور کہاکہ میرا دِل خُداوند میں مگن ہے۔ میرا سِینگ خُداوند کے طُفیل سے اُونچا ہُؤا۔ میرا مُنہ میرے دُشمنوں پر کھُل گیا ہے کیونکہ مَیں تیری نجات سے خُوش ہُوں۔
  • خُداوند کی مانِند کوئی قدُّوس نہیں کیونکہ تیرے سِوا اَور کوئی ہے ہی نہیں اور نہ کوئی چٹان ہے جو ہمارے خُدا کی مانِند ہو۔
  • اِس قدر غرُور سے اَور باتیں نہ کرو اور بڑا بول تُمہارے مُنہ سے نہ نِکلے کیونکہ خُداوند خُدایِ علِیم ہے اور اعمال کا تولنے والا۔
  • زورآوروں کی کمانیں ٹُوٹ گِئیں اور جو لڑکھڑاتے تھے وہ قُوّت سے کمربستہ ہُوئے۔
  • وہ جو آسُودہ تھے روٹی کی خاطِر مزدُوربنے اور جو بُھوکے تھے اَیسے نہ رہے بلکہ جو بانجھ تھی اُس کے سات ہُوئے اور جِس کے پاس بُہت بچّے ہیں وہ گُھلتی جاتی ہے ۔
  • خُداوند مارتا ہے اور جِلاتا ہے۔ وُہی قبر میں اُتارتا اور اُس سے نِکالتا ہے۔
  • خُداوند مِسکِین کر دیتا اور دَولت مند بناتا ہے۔ وُہی پست کرتا اور سرفراز بھی کرتا ہے۔
  • وہ غرِیب کو خاک پر سے اُٹھاتا اور کنگال کو گُھورے میں سے نِکال کھڑا کرتا ہے تاکہ اِن کو شاہزادوں کے ساتھ بِٹھائے اور جلال کے تخت کے وارِث بنائے کیونکہ زمِین کے سُتُون خُداوند کے ہیں۔ اُس نے دُنیا کو اُن ہی پر قائِم کِیا ہے۔
  • وہ اپنے مُقدّسوں کے پاؤں کو سنبھالے رہے گا پر شرِیر اندھیرے میں خاموش کِئے جائیں گے کیونکہ قُوّت ہی سے کوئی فتح نہیں پائے گا۔
  • جو خُداوند سے جھگڑتے ہیں وہ ٹُکڑے ٹُکڑے کر دِئے جائیں گے۔ وہ اُن کے خِلاف آسمان میں گرجے گا۔ خُداوند زمِین کے کناروں کا اِنصاف کرے گا۔ وہ اپنے بادشاہ کو زوربخشے گا اور اپنے ممسُوح کے سِینگ کو بُلند کرے گا۔
  • تب القانہ رامہ کو اپنے گھر چلا گیا اور عیلی کاہِن کے سامنے وہ لڑکا خُداوند کی خِدمت کرنے لگا۔
  • اور عیلی کے بیٹے بہت شرِیر تھے ۔ اُنہوں نے خُداوند کو نہ پہچانا۔
  • اور کاہِنوں کا دستُور لوگوں کے ساتھ یہ تھا کہ جب کوئی شخص قُربانی چڑھاتا تھا تو کاہِن کا نَوکر گوشت اُبالنے کے وقت ایک سِہ شاخہ کانٹا اپنے ہاتھ میں لِئے ہُوئے آتا تھا۔
  • اور اُس کو کڑاہ یا دیگچے یا ہنڈے یا ہانڈی میں ڈالتا اور جِتنا گوشت اُس کانٹے میں لگ جاتا اُسے کاہِن آپ لیتا تھا ۔ یُوں ہی وہ سَیلا میں سب اِسرائیلِیوں سے کِیا کرتے تھے جو وہاں آتے تھے۔
  • بلکہ چربی جلانے سے پہلے کاہِن کا نَوکر آ مَوجُود ہوتا اور اُس شخص سے جو قُربانی چڑھاتا یہ کہنے لگتا تھا کہ کاہِن کے لِئے کباب کے واسطے گوشت دے کیونکہ وہ تُجھ سے اُبلا ہُؤا گوشت نہیں بلکہ کچّا لے گا۔
  • اور اگر وہ شخص یہ کہتا کہ ابھی وہ چربی کوضرُور جلائیں گے تب جِتنا تیرا جی چاہے لے لینا تو وہ اُسے جواب دیتا نہیں تُو مُجھے ابھی دے نہیں تو مَیں چِھین کر لے جاؤُں گا۔
  • سو اُن جوانوں کا گُناہ خُداوند کے حضُور بُہت بڑا تھا کیونکہ لوگ خُداوند کی قُربانی سے گِھن کرنے لگے تھے۔
  • پر سموئیل جو لڑکا تھا کتان کا افُود پہنے ہُوئے خُداوند کے حضُور خِدمت کرتا تھا۔
  • اور اُس کی ماں اُس کے لِئے ایک چھوٹا سا جُبّہ بنا کر سال بسال لاتی جب وہ اپنے خاوند کے ساتھ سالانہ قُربانی چڑھانے آتی تھی۔
  • اور عیلی نے القانہ اور اُس کی بِیوی کو دُعا دی اور کہا خُداوند تُجھ کو اِس عَورت سے اُس قرض کے عِوض میں جو خُداوند کو دِیا گیا نسل دے ۔ پِھر وہ اپنے گھر گئے۔
  • اور خُداوند نے حنّہ پر نظر کی اور وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے تِین بیٹے اور دو بیٹِیاں ہُوئِیں اور وہ لڑکا سموئیل خُداوند کے حضُور بڑھتا گیا۔
  • اور عیلی بُہت بُڈّھا ہو گیا تھا اور اُس نے سب کُچھ سُنا کہ اُس کے بیٹے سارے اِسرا ئیل سے کیا کیا کرتے ہیں اور اُن عَورتوں سے جو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خِدمت کرتی تِھیں ہم آغوشی کرتے ہیں۔
  • اور اُس نے اُن سے کہا تُم اَیسا کیوں کرتے ہو کیونکہ مَیں تُمہاری بدذاتِیاں تمام قَوم سے سُنتا ہُوں؟۔
  • نہیں میرے بیٹو! یہ اچھّی بات نہیں جو مَیں سُنتا ہُوں ۔ تُم خُداوند کے لوگوں سے نافرمانی کراتے ہو۔
  • اگر ایک آدمی دُوسرے کا گُناہ کرے تو خُدا اُس کا اِنصاف کرے گا لیکن اگر آدمی خُداوند کا گُناہ کرے تو اُس کی شفاعت کَون کرے گا؟ باوُجُود اِس کے اُنہوں نے اپنے باپ کا کہا نہ مانا کیونکہ خُداوند اُن کو مار ڈالنا چاہتا تھا۔
  • اور وہ لڑکا سموئیل بڑھتا گیا اور خُداوند اور اِنسان دونوں کا مقبُول تھا۔
  • تب ایک مردِ خُدا عیلی کے پاس آیا اور اُس سے کہنے لگا خُداوند یُوں فرماتا ہے کیا مَیں تیرے آبائی خاندان پر جب وہ مِصر میں فِرعو ن کے خاندان کی غُلامی میں تھا ظاہِر نہیں ہُؤا؟۔
  • اور کیا مَیں نے اُسے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُن نہ لِیا تاکہ وہ میرا کاہِن ہو اور میرے مذبح کے پاس جا کر بخُور جلائے اور میرے حضُور ا فُود پہنے؟ اور کیا مَیں نے سب قُربانیاں جو بنی اِسرائیل آگ سے گُذرانتے ہیں تیرے باپ کو نہ دِیں؟۔
  • پس تُم کیوں میرے اُس ذبِیحہ اور ہدیہ کو جِن کا حُکم مَیں نے اپنے مسکن میں دِیا لات مارتے ہو اور کیوں تُو اپنے بیٹوں کی مُجھ سے زِیادہ عِزّت کرتا ہے تاکہ تُم میری قَوم اِسرا ئیل کے اچھّے سے اچھّے ہدیوں کو کھا کر موٹے بنو؟۔
  • اِس لِئے خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا فرماتا ہے کہ مَیں نے تو کہا تھا کہ تیرا گھرانا اور تیرے باپ کا گھرانا ہمیشہ میرے حضُور چلے گا پر اب خُداوند فرماتا ہے کہ یہ بات مُجھ سے دُور ہو کیونکہ وہ جو میری عِزّت کرتے ہیں مَیں اُن کی عِزّت کرُوں گا پر وہ جو میری تحقِیر کرتے ہیں بے قدر ہوں گے۔
  • دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ مَیں تیرا بازُو اور تیرے باپ کے گھرانے کا بازُو کاٹ ڈالُوں گا کہ تیرے گھر میں کوئی بُڈّھا ہونے نہ پائے گا۔
  • اور تُو میرے مسکن کی مُصِیبت دیکھے گا باوُجُود اُس ساری دَولت کے جو خُدا اِسرا ئیل کو دے گا اور تیرے گھر میں کبھی کوئی بُڈّھا ہونے نہ پائے گا۔
  • اور تیرے جِس آدمی کو مَیں اپنے مذبح سے کاٹ نہیں ڈالُوں گا وہ تیری آنکھوں کو گُھلانے اور تیرے دِل کو دُکھ دینے کے لِئے رہے گا اور تیرے گھر کی سب بڑھتی اپنی بھری جوانی میں مَر مِٹے گی۔
  • اور جو کُچھ تیرے دونوں بیٹوں حُفنی اور فِینحا س پر نازِل ہو گا وُہی تیرے لِئے نِشان ٹھہرے گا ۔ وہ دونوں ایک ہی دِن مَر جائیں گے۔
  • اور مَیں اپنے لِئے ایک وفادار کاہِن برپا کرُوں گا جو سب کُچھ میری مرضی اور منشا کے مُطابِق کرے گا اور مَیں اُس کے لِئے ایک پایدار گھر بناؤُں گا اور وہ ہمیشہ میرے ممسُوح کے آگے آگے چلے گا۔
  • اور اَیسا ہو گا کہ ہر ایک شخص جو تیرے گھر میں بچ رہے گا ایک ٹُکڑے چاندی اور روٹی کے ایک گِردے کے لِئے اُس کے سامنے آ کر سِجدہ کرے گا اور کہے گا کہ کہانت کا کوئی کام مُجھے دِیجئے تاکہ مَیں روٹی کا نوالہ کھا سکُوں۔
  • اور وہ لڑکا سموئیل عیلی کے سامنے خُداوند کی خِدمت کرتا تھا اور اُن دِنوں خُداوند کا کلام گِران قدر تھا۔ کوئی رویا برملا نہ ہوتی تھی۔
  • اور اُس وقت اَیسا ہُؤا کہ جب عیلی اپنی جگہ لیٹا تھا (اُس کی آنکھیں دُھندلانے لگی تِھیں اور وہ دیکھ نہیں سکتا تھا)۔
  • اور خُدا کا چراغ اب تک بُجھا نہیں تھا اور سموئیل خُداوند کی ہَیکل میں جہاں خُدا کا صندُوق تھا لیٹا ہُؤا تھا۔
  • تو خُداوند نے سموئیل کو پُکارا ۔ اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں۔
  • اور وہ دَوڑ کر عیلی کے پاس گیا اور کہا تُو نے مُجھے پُکارا سو مَیں حاضِر ہُوں ۔ اُس نے کہا مَیں نے نہیں پُکارا ۔ پِھر لیٹ جا ۔ سو وہ جا کر لیٹ گیا۔
  • اور خُداوند نے پِھرپُکارا سموئیل!سموئیل اُٹھ کر عیلی کے پاس گیا اور کہا تُو نے مُجھے پُکارا سو مَیں حاضِر ہُوں ۔ اُس نے کہا اَے میرے بیٹے مَیں نے نہیں پُکارا۔ پِھرلیٹ جا۔
  • اور سموئیل نے ہنوز خُداوند کو نہیں پہچانا تھا اور نہ خُداوند کا کلام اُس پر ظاہِر ہُؤا تھا۔
  • پِھرخُداوند نے تِیسری دفعہ سموئیل کو پُکارا اور وہ اُٹھ کر عیلی کے پاس گیا اور کہا تُو نے مُجھے پُکارا سو مَیں حاضِر ہُوں ۔ سو عیلی جان گیا کہ خُداوند نے اُس لڑکے کو پُکارا۔
  • اِس لِئے عیلی نے سموئیل سے کہا جا لیٹ رہ اور اگر وہ تُجھے پُکارے تو تُو کہنا اَے خُداوند فرما کیونکہ تیرا بندہ سُنتا ہے ۔ سو سموئیل جا کر اپنی جگہ پر لیٹ گیا۔
  • تب خُداوند آکھڑا ہُؤا اور پہلے کی طرح پُکارا سموئیل ! سموئیل ! سموئیل نے کہا فرما کیونکہ تیرا بندہ سُنتا ہے۔
  • خُداوند نے سموئیل سے کہا دیکھ مَیں اِسرا ئیل میں اَیسا کام کرنے پر ہُوں جِس سے ہر سُننے والے کے کان بھنّا جائیں گے۔
  • اُس دِن مَیں عیلی پر سب کُچھ جو مَیں نے اُس کے گھرانے کے حق میں کہا ہے شرُوع سے آخِر تک پُورا کرُوں گا۔
  • کیونکہ مَیں اُسے بتا چُکا ہُوں کہ مَیں اُس بدکاری کے سبب سے جِسے وہ جانتا ہے ہمیشہ کے لِئے اُس کے گھر کا فَیصلہ کرُوں گا کیونکہ اُس کے بیٹوں نے اپنے اُوپر لَعنت بُلائی اور اُس نے اُن کو نہ روکا۔
  • اِسی لِئے عیلی کے گھرانے کی بابت مَیں نے قَسم کھائی کہ عیلی کے گھرانے کی بدکاری نہ تو کبھی کِسی ذبِیحہ سے صاف ہو گی نہ ہدیہ سے۔
  • اور سموئیل صُبح تک لیٹا رہا ۔ تب اُس نے خُداوند کے گھر کے دروازے کھولے اور سموئیل عیلی پر رویا ظاہِر کرنے سے ڈرا۔
  • تب عیلی نے سموئیل کو بُلا کر کہا اَے میرے بیٹے سموئیل ! اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں۔
  • تب اُس نے پُوچھا وہ کیا بات ہے جو خُداوند نے تُجھ سے کہی ہے؟ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں اُسے مُجھ سے پوشِیدہ نہ رکھ ۔ اگر تُو کُچھ بھی اُن باتوں میں سے جو اُس نے تُجھ سے کہی ہیں چُھپائے تو خُدا تُجھ سے اَیسا ہی کرے بلکہ اُس سے بھی زِیادہ۔
  • تب سموئیل نے اُس کو رتی رتی حال بتایا اور اُس سے کُچھ نہ چُھپایا ۔ اُس نے کہا وہ خُداوند ہے جو وہ بھلا جانے سو کرے۔
  • اور سموئیل بڑا ہوتا گیا اور خُداوند اُس کے ساتھ تھا اور اُس نے اُس کی باتوں میں سے کِسی کو مِٹّی میں مِلنے نہ دِیا۔
  • اور سب بنی اِسرائیل نے دان سے بیر سبع تک جان لِیا کہ سموئیل خُداوند کا نبی مُقرّر ہُؤا۔
  • اور خُداوند سَیلا میں پِھرظاہِر ہُؤا کیونکہ خُداوند نے اپنے آپ کو سَیلا میں سموئیل پر اپنے کلام کے ذرِیعہ سے ظاہِر کِیا۔
  • اور سموئیل کی بات سب اِسرائیلیوں کے پاس پُہنچی اور اِسرائیلی فِلستِیوں سے لڑنے کو نِکلے اور ابن عز ر کے آس پاس ڈیرے لگائے اور فِلستِیوں نے افِیق میں خَیمے کھڑے کِئے۔
  • اور فِلستِیوں نے اِسرا ئیل کے مُقابلہ کے لِئے صف آرائی کی اور جب وہ باہم لڑنے لگے تو اِسرائیلِیوں نے فِلستِیوں سے شِکست کھائی اور اُنہوں نے اُن کے لشکر میں سے جو مَیدان میں تھا قرِیباً چار ہزار آدمی قتل کِئے۔
  • اور جب وہ لوگ لشکرگاہ میں پِھر آئے تو اِسرا ئیل کے بزُرگوں نے کہا کہ آج خُداوند نے ہم کو فِلستِیوں کے سامنے کیوں شِکست دی؟ آؤ ہم خُداوند کے عہد کا صندُوق سَیلا سے اپنے پاس لے آئیں تاکہ وہ ہمارے درمِیان آ کر ہم کو ہمارے دُشمنوں سے بچائے۔
  • سو اُنہوں نے سَیلا میں لوگ بھیجے اور وہ کرُوبِیوں کے اُوپر بَیٹھنے والے ربُّ الافواج کے عہد کے صندُوق کو وہاں سے لے آئے اور عیلی کے دونوں بیٹے حُفنی اور فِینحا س خُدا کے عہد کے صندُوق کے ساتھ وہاں حاضِر تھے۔
  • اور جب خُداوند کے عہد کا صندُوق لشکرگاہ میں آ پُہنچا تو سب اِسرائیلی اَیسے زور سے للکارنے لگے کہ زمِین گُونج اُٹھی۔
  • اورفِلستِیوں نے جو للکارنے کی آواز سُنی تو وہ کہنے لگے کہ اِن عِبرانِیوں کی لشکرگاہ میں اِس بڑی للکار کے شور کے کیا معنی ہیں؟ پِھر اُن کو معلُوم ہُؤا کہ خُداوند کا صندُوق لشکرگاہ میں آیا ہے۔
  • سو فِلستی ڈر گئے کیونکہ وہ کہنے لگے کہ خُدا لشکرگاہ میں آیا ہے اور اُنہوں نے کہاکہ ہم پر واوَیلا ہے اِس لِئے کہ اِس سے پہلے اَیسا کبھی نہیں ہُؤا۔
  • ہم پر واوَیلا ہے! اَیسے زبردست دیوتاؤں کے ہاتھ سے ہم کو کَون بچائے گا؟ یہ وُہی دیوتا ہیں جِنہوں نے مِصریوں کو بیابان میں ہر قِسم کی بلا سے مارا۔
  • اَے فِلستِیو! تُم مضبُوط ہو اور مردانگی کرو تاکہ تُم عِبرانیوں کے غُلام نہ بنو جَیسے وہ تُمہارے بنے بلکہ مردانگی کرو اور لڑو۔
  • اور فِلستی لڑے اور بنی اِسرائیل نے شِکست کھائی اور ہر ایک اپنے ڈیرے کو بھاگا اور وہاں نِہایت بڑی خُونریزی ہُوئی کیونکہ تِیس ہزار اِسرائیلی پِیادے وہاں کھیت آئے۔
  • اور خُدا کا صندُوق چِھن گیا اور عیلی کے دونوں بیٹے حُفنی اور فِینحا س مارے گئے۔
  • اور بِنیمِین کا ایک آدمی لشکر میں سے دَوڑ کر اپنے کپڑے پھاڑے اور سر پر خاک ڈالے ہُوئے اُسی روز سَیلا میں پُہنچا۔
  • اور جب وہ پُہنچا تو عیلی راہ کے کنارے کُرسی پر بَیٹھا اِنتظار کر رہا تھا کیونکہ اُس کا دِل خُدا کے صندُوق کے لِئے کانپ رہا تھا اور جب اُس شخص نے شہر میں آ کر ماجرا سُنایا تو سارا شہر چِلاّ اُٹھا۔
  • اور عیلی نے چِلاّنے کی آواز سُن کر کہا اِس ہُلّڑ کی آواز کے کیا معنی ہیں؟ اور اُس آدمی نے جلدی کی اور آ کر عیلی کو حال سُنایا۔
  • اور عیلی اٹھانوے برس کا تھا اور اُس کی آنکھیں رہ گئی تِھیں اور اُسے کُچھ نہیں سُوجھتا تھا۔
  • سو اُس شخص نے عیلی سے کہا مَیں فَوج میں سے آتا ہُوں اور مَیں آج ہی فَوج کے بِیچ سے بھاگا ہُوں ۔ اُس نے کہا اَے میرے بیٹے کیا حال رہا؟۔
  • اُس خبر لانے والے نے جواب دِیا اِسرائیلی فِلستِیوں کے آگے سے بھاگے اور لوگوں میں بھی بڑی خُونریزی ہُوئی اور تیرے دونوں بیٹے حُفنی اور فِینحا س بھی مَر گئے اور خُدا کا صندُوق چِھن گیا۔
  • جب اُس نے خُدا کے صندُوق کا ذِکر کِیا تو وہ کُرسی پر سے پچھاڑ کھا کر پھاٹک کے کنارے گِرا اور اُس کی گردن ٹُوٹ گئی اور وہ مَر گیا کیونکہ وہ بُڈّھا اور بھاری آدمی تھا ۔ وہ چالِیس برس بنی اِسرائیل کا قاضی رہا۔
  • اور اُس کی بہُو فِینحاس کی بِیوی حمل سے تھی اور اُس کے جننے کا وقت نزدِیک تھا اور جب اُس نے یہ خبریں سُنِیں کہ خُدا کا صندُوق چِھن گیا اور اُس کا خُسر اور خاوند مَر گئے تو وہ جُھک کر جنی کیونکہ دردِ زِہ اُس کے لگ گیا تھا۔
  • اور اُس کے مَرتے وقت اُن عَورتوں نے جو اُس کے پاس کھڑی تِھیں اُسے کہا مت ڈر کیونکہ تیرے بیٹا ہُؤا ہے پر اُس نے نہ جواب دِیا اور نہ کُچھ توجُّہ کی۔
  • اور اُس نے اُس لڑکے کا نام یکبود رکھّا اور کہنے لگی کہ حشمت اِسرا ئیل سے جاتی رہی اِس لِئے کہ خُدا کا صندُوق چِھن گیا تھا اور اُس کا خُسر اور خاوند جاتے رہے تھے۔
  • سو اُس نے کہا کہ حشمت اِسرا ئیل سے جاتی رہی کیونکہ خُدا کا صندُوق چِھن گیا ہے۔
  • اور فِلستِیوں نے خُدا کا صندُوق چِھین لِیا اور وہ اُسے ابن عزر سے اشدُود کو لے گئے۔
  • اور فِلستی خُدا کے صندُوق کو لے کر اُسے دجو ن کے گھر میں لائے اور دجو ن کے پاس اُسے رکھّا۔
  • اور اشدُودی جب صُبح کو سویرے اُٹھے تو دیکھا کہ دجو ن خُداوند کے صندُوق کے آگے اَوندھے مُنہ زمِین پر گِرا پڑا ہے ۔ تب اُنہوں نے دجو ن کو لے کر اُسی کی جگہ اُسے پِھر کھڑا کر دِیا۔
  • پِھر وہ جو دُوسرے دِن کی صُبح کو سویرے اُٹھے تو دیکھا کہ دجو ن خُداوند کے صندُوق کے آگے اَوندھے مُنہ زمِین پر گِرا پڑا ہے اور دجو ن کا سر اور اُس کی ہتھیلِیاں دہلِیزپر کٹی پڑی تِھیں ۔ فقط دجو ن کا دھڑ ہی دھڑ رہ گیا تھا۔
  • اِس لِئے دجو ن کے پُجاری اور جِتنے دجو ن کے گھر میں آتے ہیں آج تک اشدُود میں دجو ن کی دہلِیز پر پاؤں نہیں رکھتے۔
  • پر خُداوند کا ہاتھ اشدُودیوں پر بھاری ہُؤا اور وہ اُن کو ہلاک کرنے لگا اور اشدُود اور اُس کی نواحی کے لوگوں کو گِلٹِیوں سے مارا۔
  • اور اشدُودیوں نے جب یہ حال دیکھا تو کہنے لگے کہ اِسرا ئیل کے خُدا کا صندُوق ہمارے ساتھ نہ رہے کیونکہ اُس کا ہاتھ بُری طرح ہم پر اور ہمارے دیوتا دجو ن پر ہے۔
  • سو اُنہوں نے فِلستِیوں کے سب سرداروں کو بُلوا کر اپنے ہاں جمع کِیا اور کہنے لگے ہم اِسرا ئیل کے خُدا کے صندُوق کو کیا کریں؟ اُنہوں نے جواب دِیا کہ اِسرا ئیل کے خُدا کا صندُوق جات کو پُہنچایا جائے ۔ سو وہ اِسرا ئیل کے خُدا کے صندُوق کو وہاں لے گئے۔
  • اور جب وہ اُسے لے گئے تو یُوں ہُؤا کہ خُداوند کا ہاتھ اُس شہر کے خِلاف اَیسا اُٹھا کہ اُس میں بڑی بھاری ہل چل مچ گئی اور اُس نے اُس شہر کے لوگوں کو چھوٹے سے بڑے تک مارا اور اُن کے گِلٹِیاں نِکلنے لگِیں۔
  • پس اُنہوں نے خُدا کا صندُوق عقرُو ن کو بھیج دِیا اور جُوں ہی خُدا کا صندُوق عقرُو ن میں پُہنچا عقرُونی چِلاّنے لگے کہ وہ اِسرا ئیل کے خُدا کا صندُوق ہم میں اِس لِئے لائے ہیں کہ ہم کو اور ہمارے لوگوں کو مَروا ڈالیں۔
  • سو اُنہوں نے فِلستِیوں کے سرداروں کو بُلوا کر جمع کِیا اور کہنے لگے کہ اِسرا ئیل کے خُدا کے صندُوق کو روانہ کر دو کہ وہ پِھر اپنی جگہ پر جائے اور ہم کو اور ہمارے لوگوں کو مار ڈالنے نہ پائے کیونکہ وہاں سارے شہر میں مَوت کی ہلچل مچ گئی تھی اور خُدا کا ہاتھ وہاں نِہایت بھاری ہُؤا۔
  • اور جو لوگ مَرے نہیں وہ گِلٹِیوں کے مارے پڑے رہے اور شہر کی فریاد آسمان تک پُہنچی۔
  • سو خُداوند کا صندُوق سات مہِینے تک فِلستِیوں کے مُلک میں رہا۔
  • تب فِلستِیوں نے کاہِنوں اور نجُومِیوں کو بُلایا اور کہا کہ ہم خُداوند کے اِس صندُوق کو کیا کریں؟ ہم کو بتاؤ کہ ہم کیا ساتھ کر کے اُسے اُس کی جگہ بھیجیں؟۔
  • اُنہوں نے کہا کہ اگر تُم اِسرا ئیل کے خُدا کے صندُوق کو واپس بھیجتے ہو تو اُسے خالی نہ بھیجنا بلکہ جُرم کی قُربانی اُس کے لِئے ضرُور ہی ساتھ کرنا تب تُم شِفا پاؤ گے اور تُم کو معلُوم ہو جائے گا کہ وہ تُم سے کِس لِئے دست بردار نہیں ہوتا۔
  • اُنہوں نے پُوچھا کہ وہ جُرم کی قُربانی جو ہم اُس کو دیں کیا ہو؟ اُنہوں نے جواب دِیا کہ فِلستی سرداروں کے شُمار کے مُطابِق سونے کی پانچ گِلٹِیاں اور سونے ہی کی پانچ چُہیاں کیونکہ تُم سب اور تُمہارے سردار دونوں ایک ہی آزار میں مُبتلا ہُوئے۔
  • سو تُم اپنی گِلٹِیوں کی مُورتیں اور اُن چُہیوں کی مُورتیں جو مُلک کو خراب کرتی ہیں بناؤ اور اِسرا ئیل کے خُدا کی تمجِید کرو ۔ شاید یُوں وہ تُم پر سے اور تُمہارے دیوتاؤں پر سے اور تُمہارے مُلک پر سے اپنا ہاتھ ہلکا کر لے۔
  • تُم کیوں اپنے دِل کو سخت کرتے ہو جَیسے مِصریوں نے اور فرعو ن نے اپنے دِل کو سخت کِیا؟ جب اُس نے اُن کے درمِیان عجِیب کام کِئے تو کیا اُنہوں نے لوگوں کو جانے نہ دِیا اور کیا وہ چلے نہ گئے؟۔
  • اب تُم ایک نئی گاڑی بناؤ اور دو دُودھ والی گائیں جِن کے جُؤا نہ لگا ہو لو اور اُن گایوں کو گاڑی میں جوتو اور اُن کے بچّوں کو گھر لَوٹا لاؤ۔
  • اور خُداوند کا صندُوق لے کر اُس گاڑی پر رکھّو اور سونے کی چِیزوں کو جِن کو تُم جُرم کی قُربانی کے طَور پر ساتھ کرو گے ایک صندُوقچہ میں کر کے اُس کے پہلُو میں رکھ دو اور اُسے روانہ کر دو کہ چلا جائے۔
  • اور دیکھتے رہنا ۔ اگر وہ اپنی ہی سرحد کے راستہ بَیت شمس کو جائے تو اُسی نے ہم پر یہ بلایِ عظِیم بھیجی اور اگر نہیں تو ہم جان لیں گے کہ اُس کا ہاتھ ہم پر نہیں چلا بلکہ یہ حادِثہ جو ہم پر ہُؤا اِتّفِاقی تھا۔
  • سو اُن لوگوں نے اَیسا ہی کِیا اور دو دُودھ والی گائیں لے کر اُن کو گاڑی میں جوتا اور اُن کے بچّوں کو گھر میں بند کر دِیا۔
  • اور خُداوند کے صندُوق اور سونے کی چُہیوں اور اپنی گِلٹِیوں کی مُورتوں کے صندُوقچہ کو گاڑی پر رکھ دِیا۔
  • اُن گایوں نے بَیت شمس کا سِیدھا راستہ لِیا ۔ وہ سڑک ہی سڑک ڈکارتی گئِیں اور دہنے یا بائیں ہاتھ نہ مُڑیں اور فِلستی سردار اُن کے پِیچھے پِیچھے بَیت شمس کی سرحد تک گئے۔
  • اور بَیت شمس کے لوگ وادی میں گیہُوں کی فصل کاٹ رہے تھے ۔ اُنہوں نے جو آنکھیں اُٹھائِیں تو صندُوق کو دیکھا اور دیکھتے ہی خُوش ہو گئے۔
  • اور گاڑی بَیت شمسی یشُوع کے کھیت میں آ کر وہاں کھڑی ہو گئی جہاں ایک بڑا پتّھر تھا ۔ سو اُنہوں نے گاڑی کی لکڑیوں کو چِیرا اور گایوں کو سوختنی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانا۔
  • اور لاوِیوں نے خُداوند کے صندُوق کو اور اُس صندُوقچہ کو جو اُس کے ساتھ تھا جِس میں سونے کی چِیزیں تِھیں نِیچے اُتارا اور اُن کو اُس بڑے پتّھر پر رکھّا اور بَیت شمس کے لوگوں نے اُسی دِن خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانِیاں چڑھائِیں اور ذبِیحے گُذرانے۔
  • جب اُن پانچوں فِلستی سرداروں نے یہ دیکھ لِیا تو وہ اُسی دِن عقرُو ن کو لَوٹ گئے۔
  • سونے کی گِلٹِیاں جو فِلستِیوں نے جُرم کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کو گُذرانِیں وہ یہ ہیں ایک اشدُ ود کی طرف سے۔ ایک غزّہ کی طرف سے ۔ ایک اسقلو ن کی طرف سے ۔ ایک جات کی طرف سے اور ایک عقرُو ن کی طرف سے۔
  • اور وہ سونے کی چُہیاں فِلستِیوں کے اُن پانچوں سرداروں کے شہروں کے شُمار کے مُطابِق تِھیں جو فصِیل دار شہروں اور دیہات کے مالِک اُس بڑے پتّھر تک تھے جِس پر اُنہوں نے خُداوند کے صندُوق کو رکھّا تھا جو آج کے دِن تک بَیت شمسی یشُوع کے کھیت میں مَوجُود ہے۔
  • اور اُس نے بَیت شمس کے لوگوں کو مارا اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند کے صندُوق کے اندر جھانکا تھا۔ سو اُس نے اُن کے پچاس ہزار اور ستّر آدمی مار ڈالے اور وہاں کے لوگوں نے ماتم کِیا اِس لِئے کہ خُداوند نے اُن لوگوں کو بڑی مری سے مارا۔
  • سو بَیت شمس کے لوگ کہنے لگے کہ کِس کی مجال ہے کہ اِس خُداوند خُدا یِ قُدُّوس کے آگے کھڑا ہو؟ اور وہ ہمارے پاس سے کِس کی طرف جائے؟۔
  • اور اُنہوں نے قریت یعرِ یم کے باشِندوں کے پاس قاصِد بھیجے اور کہلا بھیجا کہ فِلستی خُداوند کے صندُوق کو واپس لے آئے ہیں ۔ سو تُم آؤ اور اُسے اپنے ہاں لے جاؤ۔
  • تب قریت یعرِ یم کے لوگ آئے اور خُداوند کے صندُوق کو لے کر ابیند اب کے گھر میں جو ٹِیلے پر ہے لائے اور اُس کے بیٹے الِیعزر کو مُقدّس کِیا کہ وہ خُداوند کے صندُوق کی نِگہبانی کرے۔
  • اور جِس دِن سے صندُوق قریت یعرِ یم میں رہا تب سے ایک مُدّت ہو گئی یعنی بِیس برس گُذرے اور اِسرا ئیل کا سارا گھرانا خُداوند کے پِیچھے نَوحہ کرتا رہا۔
  • اور سموئیل نے اِسرا ئیل کے سارے گھرانے سے کہا کہ اگر تُم اپنے سارے دِل سے خُداوند کی طرف رجُوع لاتے ہو تو اجنبی دیوتاؤں اور عستارا ت کو اپنے بِیچ سے دُور کرو اور خُداوند کے لِئے اپنے دِلوں کو مُستعِد کر کے فقط اُسی کی عِبادت کرو اور وہ فِلستِیوں کے ہاتھ سے تُم کو رہائی دے گا۔
  • تب بنی اِسرائیل نے بعلِیم اور عستار ات کو دُور کِیا اور فقط خُداوند کی عِبادت کرنے لگے۔
  • پِھر سموئیل نے کہا کہ سب اِسرا ئیل کو مِصفاہ میں جمع کرو اور مَیں تُمہارے لِئے خُداوند سے دُعا کرُوں گا۔
  • سو وہ سب مِصفاہ میں فراہم ہُوئے اور پانی بھر کر خُداوند کے آگے اُنڈیلا اور اُس دِن روزہ رکھّا اور وہاں کہنے لگے کہ ہم نے خُداوند کا گُناہ کِیا ہے اور سموئیل مِصفاہ میں بنی اِسرائیل کی عدالت کرتا تھا۔
  • اور جب فِلستِیوں نے سُنا کہ بنی اِسرائیل مِصفاہ میں فراہم ہُوئے ہیں تو اُن کے سرداروں نے بنی اِسرائیل پر چڑھائی کی اور جب بنی اِسرائیل نے یہ سُنا تو وہ فِلستِیوں سے ڈرے۔
  • اور بنی اِسرائیل نے سموئیل سے کہا کہ خُداوند ہمارے خُدا کے حضُور ہمارے لِئے فریاد کرنا نہ چھوڑ تاکہ وہ ہم کو فِلستِیوں کے ہاتھ سے بچائے۔
  • اور سموئیل نے ایک دُودھ پِیتا برّہ لِیا اور اُسے پُوری سوختنی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانا اور سموئیل بنی اِسرائیل کے لِئے خُداوند کے حضُور فریاد کرتا رہا اور خُداوند نے اُس کی سُنی۔
  • اور جِس وقت سموئیل اُس سوختنی قُربانی کو گُذران رہا تھا اُس وقت فِلستی اِسرائیلِیوں سے جنگ کرنے کو نزدِیک آئے لیکن خُداوند فِلستِیوں کے اُوپر اُسی دِن بڑی کڑک کے ساتھ گرجا اور اُن کو گھبرا دِیا اور اُنہوں نے اِسرائیلِیوں کے آگے شِکست کھائی۔
  • اور اِسرا ئیل کے لوگوں نے مِصفاہ سے نِکل کر فِلستِیوں کو رگیدا اور بَیت کرّ کے نِیچے تک اُنہیں مارتے چلے گئے۔
  • تب سمو ئیل نے ایک پتّھر لے کر اُسے مِصفاہ اور شین کے بِیچ میں نصب کِیا اور اُس کا نام ابن عزر یہ کہہ کر رکھّا کہ یہاں تک خُداوند نے ہماری مدد کی۔
  • سو فِلستی مغلُوب ہُوئے اور اِسرا ئیل کی سرحد میں پِھر نہ آئے اور سموئیل کی زِندگی بھر خُداوند کا ہاتھ فِلستِیوں کے خِلاف رہا۔
  • اور عقرُون سے جات تک کے شہر جِن کو فِلستِیوں نے اِسرائیلِیوں سے لے لِیا تھا وہ پِھر اِسرائیلِیوں کے قبضہ میں آئے اور اِسرائیلِیوں نے اُن کی نواحی بھی فِلستِیوں کے ہاتھ سے چُھڑا لی اور اِسرائیلِیوں اور امورِیوں میں صُلح تھی۔
  • اور سموئیل اپنی زِندگی بھر اِسرائیلِیوں کی عدالت کرتا رہا۔
  • اور وہ سال بسال بَیت ایل اور جِلجا ل اور مِصفا ہ میں دَورہ کرتا اور اُن سب مقاموں میں بنی اِسرائیل کی عدالت کرتا تھا۔
  • پِھر وہ رامہ کو لَوٹ آتا کیونکہ وہاں اُس کا گھر تھا اور وہاں اِسرا ئیل کی عدالت کرتا تھا اور وہِیں اُس نے خُداوند کے لِئے ایک مذبح بنایا۔
  • جب سموئیل بُڈّھا ہو گیا تو اُس نے اپنے بیٹوں کو اِسرائیلِیوں کے قاضی ٹھہرایا۔
  • اُس کے پہلوٹھے کا نام یوئیل اور اُس کے دُوسرے بیٹے کا نام ابیاہ تھا ۔ وہ دونوں بِیر سبع میں قاضی تھے۔
  • پر اُس کے بیٹے اُس کی راہ پر نہ چلے بلکہ وہ نفع کے لالچ سے رِشوت لیتے اور اِنصاف کا خُون کر دیتے تھے۔
  • تب سب اِسرائیلی بزُرگ جمع ہو کر رامہ میں سموئیل کے پاس آئے۔
  • اور اُس سے کہنے لگے دیکھ تُو ضعِیف ہے اور تیرے بیٹے تیری راہ پر نہیں چلتے ۔ اب تُو کِسی کو ہمارا بادشاہ مُقرّر کر دے جو اَور قَوموں کی طرح ہماری عدالت کرے۔
  • لیکن جب اُنہوں نے کہا کہ ہم کو کوئی بادشاہ دے جو ہماری عدالت کرے تو یہ بات سموئیل کو بُری لگی اور سموئیل نے خُداوند سے دُعا کی۔
  • اور خُداوند نے سموئیل سے کہا کہ جو کُچھ یہ لوگ تُجھ سے کہتے ہیں تُو اُس کو مان کیونکہ اُنہوں نے تیری نہیں بلکہ میری حقارت کی ہے کہ مَیں اُن کا بادشاہ نہ رہُوں۔
  • جَیسے کام وہ اُس دِن سے جب سے مَیں اُن کو مِصر سے نِکال لایا آج تک کرتے آئے ہیں کہ مُجھے ترک کر کے اَور معبُودوں کی پرستِش کرتے رہے ہیں وَیسا ہی وہ تُجھ سے کرتے ہیں۔
  • سو تُو اُن کی بات مان تَو بھی تُو سنجِیدگی سے اُن کو خُوب جتا دے اور اُن کو بتا بھی دے کہ جو بادشاہ اُن پر سلطنت کرے گا اُس کا طرِیقہ کَیسا ہو گا۔
  • اور سموئیل نے اُن لوگوں کو جو اُس سے بادشاہ کے طالِب تھے خُداوند کی سب باتیں کہہ سُنائِیں۔
  • اور اُس نے کہا کہ جو بادشاہ تُم پر سلطنت کرے گا اُس کا طرِیقہ یہ ہو گا کہ وہ تُمہارے بیٹوں کو لے کر اپنے رتھوں کے لِئے اور اپنے رِسالہ میں نَوکر رکھّے گا اور وہ اُس کے رتھوں کے آگے آگے دَوڑیں گے۔
  • اور وہ اُن کو ہزار ہزار کے سردار اور پچاس پچاس کے جمعدار بنائے گا اور بعض سے ہل جُتوائے گا اور فصل کٹوائے گا اور اپنے لِئے جنگ کے ہتھیار اور اپنے رتھوں کے ساز بنوائے گا۔
  • اور تُمہاری بیٹِیوں کو لے کر گندھن اور باورچن اور نان پز بنائے گا۔
  • اور تُمہارے کھیتوں اور تاکِستانوں اور زَیتُون کے باغوں کو جو اچّھے سے اچّھے ہوں گے لے کر اپنے خِدمت گاروں کو عطا کرے گا۔
  • اور تُمہارے کھیتوں اور تاکِستانوں کا دسواں حِصّہ لے کر اپنے خوجوں اور خادِموں کو دے گا۔
  • اور تُمہارے نَوکر چاکروں اور لَونڈیوں اور تُمہارے شکِیل جوانوں اور تُمہارے گدھوں کو لے کر اپنے کام پر لگائے گا۔
  • اور وہ تُمہاری بھیڑ بکریوں کا بھی دسواں حِصّہ لے گا ۔ سو تُم اُس کے غُلام بن جاؤ گے۔
  • اور تُم اُس دِن اُس بادشاہ کے سبب سے جِسے تُم نے اپنے لِئے چُنا ہو گا فریاد کرو گے پر اُس دِن خُداوند تُم کو جواب نہ دے گا۔
  • تَو بھی لوگوں نے سموئیل کی بات نہ سُنی اور کہنے لگے نہیں ہم تو بادشاہ چاہتے ہیں جو ہمارے اُوپر ہو۔
  • تاکہ ہم بھی اَور سب قَوموں کی مانِند ہوں اور ہمارا بادشاہ ہماری عدالت کرے اور ہمارے آگے آگے چلے اور ہماری طرف سے لڑائی کرے۔
  • اور سموئیل نے لوگوں کی سب باتیں سُنِیں اور اُن کو خُداوند کے کانوں تک پُہنچایا۔
  • اور خُداوند نے سموئیل کو فرمایا تُو اُن کی بات مان اور اُن کے لِئے ایک بادشاہ مُقرّر کر ۔ تب سموئیل نے اِسرا ئیل کے لوگوں سے کہا کہ تُم سب اپنے اپنے شہر کو چلے جاؤ۔
  • اور بِنیمِین کے قبِیلہ کا ایک شخص تھاجِس کا نام قِیس بِن ابی ایل بِن صرور بِن بکور ت بِن افِیخ تھا ۔ وہ ایک بِنیمِینی کا بیٹا اور زبردست سُورما تھا۔
  • اُس کا ایک جوان اور خُوب صُورت بیٹا تھا جِس کا نام ساؤُل تھا اور بنی اِسرائیل کے درمِیان اُس سے خُوب صُورت کوئی شخص نہ تھا ۔ وہ اَیسا قدآور تھا کہ لوگ اُس کے کندھے تک آتے تھے۔
  • اور ساؤُل کے باپ قِیس کے گدھے کھو گئے ۔ سو قِیس نے اپنے بیٹے ساؤُل سے کہا کہ نَوکروں میں سے ایک کو اپنے ساتھ لے اور اُٹھ کر گدھوں کو ڈُھونڈ لا۔
  • سو وہ افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک اور سلِیسہ کی سرزمِین سے ہو کر گُذرا پر وہ اُن کو نہ مِلے ۔ تب وہ سعلِیم کی سرزمِین میں گئے اور وہ وہاں بھی نہ تھے ۔ پِھر وہ بِنیمِینِیوں کے مُلک میں آئے پر اُن کو وہاں بھی نہ پایا۔
  • جب وہ صُوف کے مُلک میں پُہنچے تو ساؤُل اپنے نَوکر سے جو اُس کے ساتھ تھا کہنے لگا آ ہم لَوٹ جائیں تا نہ ہو کہ میرا باپ گدھوں کی فِکر چھوڑ کر ہماری فِکر کرنے لگے۔
  • اُس نے اُس سے کہا دیکھ اِس شہر میں ایک مَردِ خُدا ہے جِس کی بڑی عِزّت ہوتی ہے ۔ جو کُچھ وہ کہتا ہے وہ سب ضرُور ہی پُورا ہوتا ہے ۔ سو ہم اُدھر چلیں شاید وہ ہم کو بتا دے کہ ہم کِدھر جائیں۔
  • ساؤُل نے اپنے نَوکر سے کہا لیکن دیکھ اگر ہم وہاں چلیں تو اُس شخص کے لِئے کیا لیتے جائیں؟ روٹیاں تو ہمارے توشہ دان کی ہو چُکِیں اور کوئی چِیز ہمارے پاس ہے نہیں جِسے ہم اُس مَردِ خُدا کی نذر کریں ۔ ہمارے پاس ہے کیا؟۔
  • نَوکر نے ساؤُل کو جواب دِیا دیکھ پاؤ مِثقال چاندی میرے پاس ہے ۔ اُسی کو مَیں اُس مَردِ خُدا کو دُوں گا تاکہ وہ ہم کو راستہ بتا دے۔
  • (اگلے زمانہ میں اِسرائیلِیوں میں جب کوئی شخص خُدا سے مشورَہ کرنے جاتا تو یہ کہتا تھا کہ آؤ ہم غَیب بِین کے پاس چلیں کیونکہ جِس کو اب نبی کہتے ہیں اُس کو پہلے غَیب بِین کہتے تھے)۔
  • تب ساؤُل نے اپنے نَوکر سے کہا تُو نے کیا خُوب کہا ۔ آہم چلیں ۔ سو وہ اُس شہر کو جہاں وہ مَردِ خُدا تھا چلے۔
  • اور اُس شہر کی طرف ٹِیلے پر چڑھتے ہُوئے اُن کو کئی جوان لڑکِیاں مِلِیں جو پانی بھرنے جاتی تِھیں ۔ اُنہوں نے اُن سے پُوچھا کیا غَیب بِین یہاں ہے؟۔
  • اُنہوں نے اُن کو جواب دِیا ہاں ہے ۔ دیکھو وہ تُمہارے سامنے ہی ہے سو جلدی کرو کیونکہ وہ آج ہی شہر میں آیا ہے ۔ اِس لِئے کہ آج کے دِن اُونچے مقام میں لوگوں کی طرف سے قُربانی ہوتی ہے۔
  • جُوں ہی تُم شہر میں داخِل ہو گے وہ تُم کو پیشتر اُس سے کہ وہ اُونچے مقام میں کھانا کھانے جائے مِلے گا کیونکہ جب تک وہ نہ پُہنچے لوگ کھانا نہیں کھائیں گے اِس لِئے کہ وہ قُربانی کو برکت دیتا ہے ۔ اُس کے بعد مِہمان کھاتے ہیں ۔ سو اب تُم چڑھ جاؤ کیونکہ اِس وقت وہ تُم کو مِل جائے گا۔
  • سو وہ شہر کو چلے اور شہر میں داخِل ہوتے ہی دیکھا کہ سموئیل اُن کے سامنے آ رہا ہے تاکہ وہ اُونچے مقام کو جائے۔
  • اور خُداوند نے ساؤُل کے آنے سے ایک دِن پیشتر سموئیل پر ظاہِر کر دِیا تھا کہ۔
  • کل اِسی وقت مَیں ایک شخص کو بِنیمِین کے مُلک سے تیرے پاس بھیجُوں گا ۔ تُو اُسے مَسح کرنا تاکہ وہ میری قَوم اِسرا ئیل کا پیشوا ہو اور وہ میرے لوگوں کو فِلستِیوں کے ہاتھ سے بچائے گا کیونکہ مَیں نے اپنے لوگوں پر نظر کی ہے ۔ اِس لِئے کہ اُن کی فریاد میرے پاس پُہنچی ہے۔
  • سو جب سموئیل ساؤُل سے دو چار ہُؤا تو خُداوند نے اُس سے کہا دیکھ یِہی وہ شخص ہے جِس کا ذِکر مَیں نے تُجھ سے کِیا تھا ۔ یِہی میرے لوگوں پر حُکومت کرے گا۔
  • پِھر ساؤُل نے پھاٹک پر سموئیل کے نزدِیک جا کر اُس سے کہا کہ مُجھ کو ذرا بتا دے کہ غَیب بِین کا گھر کہاں ہے؟۔
  • سموئیل نے ساؤُل کو جواب دِیا کہ وہ غَیب بِین مَیں ہی ہُوں۔ میرے آگے آگے اُونچے مقام کو جا کیونکہ تُم آج کے دِن میرے ساتھ کھانا کھاؤ گے اور صُبح کو مَیں تُجھے رُخصت کرُوں گا اور جو کُچھ تیرے دِل میں ہے سب تُجھے بتا دُوں گا۔
  • اور تیرے گدھے جِن کو کھوئے ہُوئے تِین دِن ہُوئے اُن کا خیال مت کر کیونکہ وہ مِل گئے اور اِسرائیلِیوں میں جو کُچھ مرغُوبِ خاطِر ہے وہ کِس کے لِئے ہے؟ کیا وہ تیرے اور تیرے باپ کے سارے گھرانے کے لِئے نہیں؟۔
  • ساؤُل نے جواب دِیا کیا مَیں بِنیمِینی یعنی اِسرا ئیل کے سب سے چھوٹے قبِیلہ کا نہیں؟ اور کیا میرا گھرانا بِنیمِین کے قبِیلہ کے سب گھرانوں میں سب سے چھوٹا نہیں؟ سو تُو مُجھ سے اَیسی باتیں کیوں کہتا ہے؟۔
  • اور سموئیل ساؤُل اور اُس کے نَوکر کو مِہمان خانہ میں لایا اور اُن کو مِہمانوں کے درمِیان جو کوئی تِیس آدمی تھے صدر جگہ میں بِٹھایا۔
  • اور سمو ئیل نے باورچی سے کہا کہ وہ ٹُکڑا جو مَیں نے تُجھے دِیا جِس کے بارہ میں تُجھ سے کہا تھا کہ اِسے اپنے پاس رکھ چھوڑنا لے آ۔
  • باورچی نے وہ ران مع اُس کے جو اُس پر تھا اُٹھا کر ساؤُل کے سامنے رکھ دی ۔ تب سموئیل نے کہا یہ دیکھ جو رکھ لِیا گیا تھا اُسے اپنے سامنے رکھ کر کھا لے کیونکہ وہ اِسی مُعیّن وقت کے لِئے تیرے واسطے رکھّی رہی کیونکہ مَیں نے کہا کہ مَیں نے اِن لوگوں کی دعوت کی ہے ۔ سو ساؤُل نے اُس دِن سموئیل کے ساتھ کھانا کھایا۔
  • اور جب وہ اُونچے مقام سے اُتر کر شہر میں آئے تو اُس نے ساؤُل سے گھر کی چھت پر باتیں کِیں۔
  • اور وہ سویرے اُٹھے اور اَیسا ہُؤا کہ جب دِن چڑھنے لگا تو سموئیل نے ساؤُل کو پِھر گھر کی چھت پر بُلا کر اُس سے کہا اُٹھ کہ مَیں تُجھے رُخصت کرُوں ۔ سو ساؤُل اُٹھا اور وہ اور سموئیل دونوں باہِر نِکل گئے۔
  • اور شہر کے سِرے کے اُتار پر چلتے چلتے سموئیل نے ساؤُل سے کہا کہ اپنے نَوکر کو حُکم کر کہ وہ ہم سے آگے بڑھے (سو وہ آگے بڑھ گیا) پر تُو ابھی ٹھہرا رہ تاکہ مَیں تُجھے خُدا کی بات سُناؤُں۔
  • پِھر سموئیل نے تیل کی کُپّی لی اور اُس کے سر پر اُنڈیلی اور اُسے چُوما اور کہا کہ کیا یِہی بات نہیں کہ خُداوند نے تُجھے مَسح کِیا تاکہ تُو اُس کی مِیراث کا پیشوا ہو؟۔
  • جب تُو آج میرے پاس سے چلا جائے گا تو ضلضح میں جو بِنیمِین کی سرحد میں ہے راخِل کی گور کے پاس دو شخص تُجھے مِلیں گے اور وہ تُجھ سے کہیں گے کہ وہ گدھے جِن کو تُو ڈُھونڈنے گیا تھا مِل گئے اور دیکھ اب تیرا باپ گدھوں کی طرف سے بے فِکر ہو کر تُمہارے لِئے فِکر مند ہے اور کہتا ہے کہ مَیں اپنے بیٹے کے لِئے کیا کرُوں؟۔
  • پِھر وہاں سے آگے بڑھ کر جب تُو تبُور کے بلُوط کے پاس پُہنچے گا تو وہاں تِین شخص جو بَیت ایل کو خُدا کے پاس جاتے ہوں گے تُجھے مِلیں گے ۔ ایک تو بکری کے تِین بچّے دُوسرا روٹی کے تِین گِردے اور تِیسرا مَے کا ایک مشکِیزہ لِئے جاتا ہو گا۔
  • اور وہ تُجھے سلام کریں گے اور روٹی کے دو گِردے تُجھے دیں گے ۔ تُو اُن کو اُن کے ہاتھ سے لے لینا۔
  • اور بعد اُس کے تُو خُدا کے پہاڑ کو پُہنچے گا جہاں فِلستِیوں کی چَوکی ہے اور جب تُو وہاں شہر میں داخِل ہو گا تو نبِیوں کی ایک جماعت جو اُونچے مقام سے اُترتی ہو گی تُجھے مِلے گی اور اُن کے آگے سِتار اور دف اور بانسلی اور بربط ہوں گے اور وہ نبُوّت کرتے ہوں گے۔
  • تب خُداوند کی رُوح تُجھ پر زور سے نازِل ہو گی اور تُو اُن کے ساتھ نبُوّت کرنے لگے گا اور بدل کر اَور ہی آدمی ہو جائے گا۔
  • سو جب یہ نِشان تیرے آگے آئیں تو پِھر جَیسا مَوقع ہو وَیسا ہی کام کرنا کیونکہ خُدا تیرے ساتھ ہے۔
  • اور تُو مُجھ سے پیشتر جِلجا ل کو جانا اور دیکھ مَیں تیرے پاس آؤُں گا تاکہ سوختنی قُربانیاں کرُوں اور سلامتی کے ذبِیحوں کو ذبح کرُوں۔ تُو سات دِن تک وہِیں رہنا جب تک مَیں تیرے پاس آ کر تُجھے بتا نہ دُوں کہ تُجھ کو کیا کرنا ہو گا۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جُوں ہی اُس نے سموئیل سے رُخصت ہو کر پِیٹھ پھیری خُدا نے اُسے دُوسری طرح کا دِل دِیا اور وہ سب نِشان اُسی دِن وقُوع میں آئے۔
  • اور جب وہ اُدھر اُس پہاڑ کے پاس آئے تو نبِیوں کی ایک جماعت اُس کو مِلی اور خُدا کی رُوح اُس پر زور سے نازِل ہُوئی اور وہ بھی اُن کے درمِیان نبُوّت کرنے لگا۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب اُس کے اگلے جان پہچانوں نے یہ دیکھا کہ وہ نبِیوں کے درمِیان نبُوّت کر رہا ہے تو وہ ایک دُوسرے سے کہنے لگے قِیس کے بیٹے کو کیا ہو گیا؟ کیا ساؤُل بھی نبیوں میں شامِل ہے؟۔
  • اور وہاں کے ایک آدمی نے جواب دِیا کہ بھلا اُن کا باپ کَون ہے؟ تب ہی سے یہ مثل چلی کیا ساؤُل بھی نبِیوں میں ہے؟۔
  • اور جب وہ نبُوّت کر چُکا تو اُونچے مقام میں آیا۔
  • وہاں ساؤُل کے چچا نے اُس سے اور اُس کے نَوکر سے کہا تُم کہاں گئے تھے؟ اُس نے کہا گدھے ڈُھونڈنے اور جب ہم نے دیکھا کہ وہ نہیں مِلتے تو ہم سموئیل کے پاس آئے۔
  • پِھر ساؤُل کے چچا نے کہا کہ مُجھ کو ذرا بتا تو سہی کہ سموئیل نے تُم سے کیا کیا کہا؟۔
  • ساؤُل نے اپنے چچا سے کہا اُس نے ہم کو صاف صاف بتا دِیا کہ گدھے مِل گئے ۔ پر سلطنت کا مضمُون جِس کا ذِکر سموئیل نے کِیا تھا نہ بتایا۔
  • اور سمو ئیل نے لوگوں کو مِصفاہ میں خُداوند کے حضُور بُلوایا۔
  • اور اُس نے بنی اِسرائیل سے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اِسرا ئیل کو مِصر سے نِکال لایا اور مَیں نے تُم کو مِصریوں کے ہاتھ سے اور سب سلطنتوں کے ہاتھ سے جو تُم پر ظُلم کرتی تِھیں رہائی دی۔
  • پر تُم نے آج اپنے خُدا کو جو تُم کو تُمہاری سب مُصِیبتوں اور تکلِیفوں سے رہائی بخشتا ہے حقِیر جانا اور اُس سے کہا ہمارے لِئے ایک بادشاہ مُقرّر کر ۔ سو اب تُم قبِیلہ قِبیلہ ہو کر اور ہزار ہزار کر کے سب کے سب خُداوند کے آگے حاضِر ہو۔
  • پس سموئیل اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں کو نزدِیک لایا اور قُرعہ بِنیمِین کے قبِیلہ کے نام پر نِکلا۔
  • تب وہ بِنیمِین کے قبِیلہ کو خاندان خاندان کر کے نزدِیک لایا تو مطریوں کے خاندان کا نام نِکلا اور پِھر قِیس کے بیٹے ساؤُل کا نام نِکلا لیکن جب اُنہوں نے اُسے ڈھُونڈا تو وہ نہ مِلا۔
  • سو اُنہوں نے خُداوند سے پِھر پُوچھا کیا یہاں کِسی اَور آدمی کو بھی آنا ہے؟ خُداوند نے جواب دِیا دیکھو وہ اسباب کے بِیچ چُھپ گیا ہے۔
  • تب وہ دَوڑے اور اُس کو وہاں سے لائے اور جب وہ لوگوں کے درمِیان کھڑا ہُؤا تو اَیسا قدآور تھا کہ لوگ اُس کے کندھے تک آتے تھے۔
  • اور سموئیل نے اُن لوگوں سے کہا تُم اُسے دیکھتے ہو جِسے خُداوند نے چُن لِیا کہ اُس کی مانِند سب لوگوں میں ایک بھی نہیں؟ تب سب لوگ للکار کر بول اُٹھے کہ بادشاہ جِیتا رہے!۔
  • پِھر سموئیل نے لوگوں کو حُکومت کا طرز بتایا اور اُسے کِتاب میں لِکھ کر خُداوند کے حضُور رکھ دِیا ۔ اُس کے بعد سموئیل نے سب لوگوں کو رُخصت کر دِیا کہ اپنے اپنے گھر جائیں۔
  • اور ساؤُل بھی جِبعہ کو اپنے گھر گیا اور لوگوں کا ایک جتھا بھی جِن کے دِل کو خُدا نے اُبھارا تھا اُس کے ساتھ ہو لِیا۔
  • پر شرِیروں میں سے بعض کہنے لگے کہ یہ شخص ہم کو کِس طرح بچائے گا؟ سو اُنہوں نے اُس کی تحقِیر کی اور اُس کے لِئے نذرانے نہ لائے پر وہ اَن سُنی کر گیا۔
  • تب عمُّونی ناحس چڑھائی کر کے یبِیس جِلعاد کے مُقابِل خَیمہ زن ہُؤا اور یبِیس کے سب لوگوں نے ناحس سے کہا ہم سے عہد و پَیمان کر لے اور ہم تیری خِدمت کریں گے۔
  • تب عمُّونی ناحس نے اُن کو جواب دِیا کہ اِس شرط پر مَیں تُم سے عہد کرُوں گا کہ تُم سب کی د ہنی آنکھ نِکال ڈالی جائے اور مَیں اِسے سب اِسرائیلِیوں کے لِئے ذِلّت کا نِشان ٹھہراؤُں۔
  • تب یبِیس کے بزُرگوں نے اُس سے کہا ہم کو سات دِن کی مُہلت دے تاکہ ہم اِسرا ئیل کی سب سرحدّوں میں قاصِد بھیجیں ۔ تب اگر ہمارا حِمایتی کوئی نہ مِلے تو ہم تیرے پاس نِکل آئیں گے۔
  • اور وہ قاصِد ساؤُل کے جِبعہ میں آئے اور اُنہوں نے لوگوں کو یہ باتیں کہہ سُنائِیں اور سب لوگ چِلاّ چِلاّ کر رونے لگے۔
  • اور ساؤُل کھیت سے بَیلوں کے پِیچھے پِیچھے چلا آتا تھا اور ساؤُل نے پُوچھا کہ اِن لوگوں کو کیا ہُؤا کہ روتے ہیں؟ اُنہوں نے یبِیس کے لوگوں کی باتیں اُسے بتائِیں۔
  • جب ساؤُل نے یہ باتیں سُنِیں تو خُدا کی رُوح اُس پر زور سے نازِل ہُوئی اور اُس کا غُصّہ نِہایت بھڑکا۔
  • سو اُس نے ایک جوڑی بَیل لے کر اُن کو ٹُکڑے ٹُکڑے کاٹا اور قاصِدوں کے ہاتھ اِسرا ئیل کی سب سرحدّوں میں بھیج دِیا اور یہ کہا کہ جو کوئی آ کر ساؤُل اور سموئیل کے پِیچھے نہ ہو لے اُس کے بَیلوں سے اَیسا ہی کِیا جائے گا اور خُداوند کا خَوف لوگوں پر چھا گیا اور وہ یک تن ہو کر نِکل آئے۔
  • اور اُس نے اُن کو بزق میں گِنا ۔ سو بنی اِسرائیل تِین لاکھ اور یہُوداہ کے مَرد تِیس ہزار تھے۔
  • اور اُنہوں نے اُن قاصِدوں سے جو آئے تھے کہا کہ تُم یبِیس جِلعاد کے لوگوں سے یُوں کہنا کہ کل دُھوپ تیز ہونے کے وقت تک تُم رہائی پاؤ گے ۔ سو قاصِدوں نے جا کر یبِیس کے لوگوں کو خبر دی اور وہ خُوش ہُوئے۔
  • تب اہلِ یبِیس نے کہا کل ہم تُمہارے پاس نِکل آئیں گے اور جو کُچھ تُم کو اچّھا لگے ہمارے ساتھ کرنا۔
  • اور دُوسری صُبح کو ساؤُل نے لوگوں کے تِین غول کِئے اور وہ رات کے پِچھلے پہر لشکر میں گُھس کرعمُّونیوں کو قتل کرنے لگے یہاں تک کہ دِن بُہت چڑھ گیا اور جو بچ نِکلے سو اَیسے تِتربِتر ہو گئے کہ دو آدمی بھی کہِیں ایک ساتھ نہ رہے۔
  • اور لوگ سموئیل سے کہنے لگے کِس نے یہ کہا تھا کہ کیا ساؤُل ہم پر حُکومت کرے گا؟ اُن آدمِیوں کو لاؤ تاکہ ہم اُن کو قتل کریں۔
  • ساؤُل نے کہا آج کے دِن ہرگِز کوئی مارا نہیں جائے گا اِس لِئے کہ خُداوند نے اِسرا ئیل کو آج کے دِن رہائی دی ہے۔
  • تب سموئیل نے لوگوں سے کہا آؤ جِلجا ل کو چلیں تاکہ وہاں سلطنت کو نئے سِرے سے قائِم کریں۔
  • تب سب لوگ جِلجا ل کو گئے اور وہِیں اُنہوں نے خُداوند کے حضُور ساؤُل کو بادشاہ بنایا ۔ پِھر اُنہوں نے وہاں خُداوند کے آگے سلامتی کے ذبِیحے ذبح کِئے اور وہِیں ساؤُل اور سب اِسرائیلی مَردوں نے بڑی خُوشی منائی۔
  • تب سموئیل نے سب اِسرائیلِیوں سے کہا دیکھو جو کُچھ تُم نے مُجھ سے کہا مَیں نے تُمہاری ایک ایک بات مانی اور ایک بادشاہ تُمہارے اُوپر ٹھہرایا ہے۔
  • اور اب دیکھو یہ بادشاہ تُمہارے آگے آگے چلتا ہے ۔ مَیں تو بُڈّھا ہُوں اور میرا سر سفید ہو گیا اور دیکھو میرے بیٹے تُمہارے ساتھ ہیں ۔ مَیں لڑکپن سے آج تک تُمہارے سامنے ہی چلتا رہا ہُوں۔
  • مَیں حاضِر ہُوں ۔ سو تُم خُداوند اور اُس کے ممسُوح کے آگے میرے مُنہ پر بتاؤ کہ مَیں نے کِس کا بَیل لے لِیا یا کِس کا گدھا لِیا؟ مَیں نے کِس کا حق مارا یا کِس پر ظُلم کِیا یا کِس کے ہاتھ سے مَیں نے رِشوت لی تاکہ اندھا بن جاؤُں؟ بتاؤ اور یہ مَیں تُم کو واپس کر دُوں گا۔
  • اُنہوں نے جواب دِیا تُو نے ہمارا حق نہیں مارا اور نہ ہم پر ظُلم کِیا اور نہ تُو نے کِسی کے ہاتھ سے کُچھ لِیا۔
  • تب اُس نے اُن سے کہا کہ خُداوند تُمہارا گواہ اور اُس کا ممسُوح آج کے دِن گواہ ہے کہ میرے پاس تُمہارا کُچھ نہیں نِکلا ۔ اُنہوں نے کہا وہ گواہ ہے۔
  • پِھر سموئیل لوگوں سے کہنے لگا وہ خُداوند ہی ہے جِس نے مُوسیٰ اور ہارُون کو مُقرّر کِیا اور تُمہارے باپ دادا کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا۔
  • سو اب ٹھہرے رہو تاکہ مَیں خُداوند کے حضُور اُن سب نیکِیوں کے بارے میں جو خُداوند نے تُم سے اور تُمہارے باپ دادا سے کِیں گُفتگُو کرُوں۔
  • جب یعقُوب مِصر میں گیا اور تُمہارے باپ دادا نے خُداوند سے فریاد کی تو خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون کو بھیجا جِنہوں نے تُمہارے باپ دادا کو مِصر سے نِکال کر اِس جگہ بسایا۔
  • پر وہ خُداوند اپنے خُدا کو بُھول گئے ۔ سو اُس نے اُن کو حصُور کی فَوج کے سِپہ سالار سِیسرا کے ہاتھ اور فِلستِیوں کے ہاتھ اور شاہِ موآب کے ہاتھ بیچ ڈالا اور وہ اُن سے لڑے۔
  • پھر اُنہوں نے خُداوند سے فریاد کی اور کہا کہ ہم نے گُناہ کِیا ۔ اِس لِئے کہ ہم نے خُداوند کو چھوڑا اوربعلِیم اور عستار ات کی پرستِش کی پر اب تُو ہم کو ہمارے دُشمنوں کے ہاتھ سے چُھڑا تو ہم تیری پرستِش کریں گے۔
  • سو خُداوند نے یرُبّعل اور بِدان اور اِفتا ح اور سموئیل کو بھیجا اور تُم کو تُمہارے دُشمنوں کے ہاتھ سے جو تُمہاری چاروں طرف تھے رہائی دی اور تُم چَین سے رہنے لگے۔
  • اور جب تُم نے دیکھا کہ بنی عمُّون کا بادشاہ ناحس تُم پر چڑھ آیا تو تُم نے مُجھ سے کہا کہ ہم پر کوئی بادشاہ سلطنت کرے حالانکہ خُداوند تُمہارا خُدا تُمہارا بادشاہ تھا۔
  • سو اب اُس بادشاہ کو دیکھو جِسے تُم نے چُن لِیا اور جِس کے لِئے تُم نے درخواست کی تھی ۔ دیکھو خُداوند نے تُم پر بادشاہ مُقرّر کر دِیا ہے۔
  • اگر تُم خُداوند سے ڈرتے اور اُس کی پرستِش کرتے اور اُس کی بات مانتے رہو اور خُداوند کے حُکم سے سرکشی نہ کرو اور تُم اور وہ بادشاہ بھی جو تُم پر سلطنت کرتا ہے خُداوند اپنے خُدا کے پَیرو بنے رہو تو خَیر۔
  • پر اگر تُم خُداوند کی بات نہ مانو بلکہ خُداوند کے حُکم سے سرکشی کرو تو خُداوند کا ہاتھ تُمہارے خِلاف ہو گا جَیسے وہ تُمہارے باپ دادا کے خِلاف ہوتا تھا۔
  • سو اب تُم ٹھہرے رہو اور اِس بڑے کام کو دیکھو جِسے خُداوند تُمہاری آنکھوں کے سامنے کرے گا۔
  • کیا آج گیہُوں کاٹنے کا دِن نہیں؟ مَیں خُداوند سے عرض کرُوں گا کہ بادل گرجے اور پانی برسے اور تُم جان لو گے اور دیکھ بھی لو گے کہ تُم نے خُداوند کے حضُور اپنے لِئے بادشاہ مانگنے سے کِتنی بڑی شرارت کی۔
  • چُنانچہ سموئیل نے خُداوند سے عرض کی اور خُداوند کی طرف سے اُسی دِن بادل گرجا اور پانی برسا ۔ تب سب لوگ خُداوند اور سموئیل سے نِہایت ڈر گئے۔
  • اور سب لوگوں نے سموئیل سے کہا کہ اپنے خادِموں کے لِئے خُداوند اپنے خُدا سے دُعا کر کہ ہم مَر نہ جائیں کیونکہ ہم نے اپنے سب گُناہوں پر یہ شرارت بھی بڑھا دی ہے کہ اپنے لِئے ایک بادشاہ مانگا۔
  • سموئیل نے لوگوں سے کہا خَوف نہ کرو ۔ یہ سب شرارت تو تُم نے کی ہے تَو بھی خُداوند کی پَیروی سے کنارہ کشی نہ کرو بلکہ اپنے سارے دِل سے خُداوند کی پرستِش کرو۔
  • تُم کنارہ کشی نہ کرنا ورنہ باطِل چِیزوں کی پَیروی کرنے لگو گے جو نہ فاِئدہ پُہنچا سکتی نہ رہائی دے سکتی ہیں اِس لِئے کہ وہ سب باطِل ہیں۔
  • کیونکہ خُداوند اپنے بڑے نام کے باعِث اپنے لوگوں کو ترک نہیں کرے گا اِس لِئے کہ خُداوند کو یِہی پسند آیا کہ تُم کو اپنی قَوم بنائے۔
  • اب رہا مَیں ۔ سو خُدا نہ کرے کہ تُمہارے لِئے دُعا کرنے سے باز آ کر خُداوند کا گُنہگار ٹھہرُوں بلکہ مَیں وُہی راہ جو اچھّی اور سِیدھی ہے تُم کو بتاؤُں گا۔
  • فقط اِتنا ہو کہ تُم خُداوند سے ڈرو اور اپنے سارے دِل اور سچّائی سے اُس کی عِبادت کرو کیونکہ سوچو کہ اُس نے تُمہارے لِئے کَیسے بڑے کام کِئے ہیں۔
  • پر اگر تُم اب بھی شرارت ہی کرتے جاؤ تو تُم اور تُمہارا بادشاہ دونوں کے دونوں نابُود کر دِئے جاؤ گے۔
  • ساؤُل تِیس برس کی عُمر میں سلطنت کرنے لگا اور اِسرا ئیل پر دو برس سلطنت کر چُکا۔
  • تو ساؤُل نے تِین ہزار اِسرائیلی مَرد اپنے لِئے چُنے ۔ اُن میں سے دو ہزار مِکما س میں اور بَیت ایل کے پہاڑ پر ساؤُل کے ساتھ اور ایک ہزار بِنیمِین کے جِبعہ میں یُونتن کے ساتھ رہے اور باقی لوگوں کو اُس نے رُخصت کِیا کہ اپنے اپنے ڈیرے کو جائیں۔
  • اور یُونتن نے فِلستِیوں کی چَوکی کے سِپاہِیوں کو جو جِبع میں تھے قتل کر ڈالا اور فِلستِیوں نے یہ سُنا اور ساؤُل نے سارے مُلک میں نرسِنگا پُھنکوا کر کہلا بھیجا کہ عِبرانی لوگ سُنیں۔
  • اور سارے اِسرا ئیل نے یہ کہتے سُنا کہ ساؤُل نے فِلستِیوں کی چَوکی کے سِپاہی مار ڈالے اور یہ بھی کہ اِسرا ئیل سے فلِستِیوں کو نفرت ہو گئی ہے۔ سو لوگ ساؤُل کے پِیچھے چل کر جِلجا ل میں جمع ہو گئے۔
  • اور فِلستی اِسرائیلِیوں سے لڑنے کو اِکٹّھے ہُوئے یعنی تِیس ہزار رتھ اور چھ ہزار سوار اور ایک انبوہِ کثِیر جَیسے سمُندر کے کنارے کی ریت ۔ سو وہ چڑھ آئے اور مِکما س میں بَیت آو ن کے مشرِق کی طرف خَیمہ زن ہُوئے۔
  • جب بنی اِسرائیل نے دیکھا کہ وہ آفت میں مُبتلا ہو گئے کیونکہ لوگ پریشان تھے تو وہ غاروں اور جھاڑِیوں اور چٹانوں اور گڑھیوں اور گڑھوں میں جا چُھپے۔
  • اور بعض عِبرانی یَرد ن کے پار جد اور جِلعاد کے عِلاقہ کو چلے گئے پر ساؤُل جِلجا ل ہی میں رہا اور سب لوگ کانپتے ہُوئے اُس کے پِیچھے پِیچھے رہے۔
  • اور وہ وہاں سات دِن سموئیل کے مُقرّرہ وقت کے مُطابِق ٹھہرا رہا پر سموئیل جِلجا ل میں نہ آیا اور لوگ اُس کے پاس سے اِدھر اُدھر ہو گئے۔
  • تب ساؤُل نے کہا سوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانِیوں کو میرے پاس لاؤ۔ سو اُس نے سوختنی قُربانی گُذرانی۔
  • اور جُوں ہی وہ سوختنی قُربانی گُذران چُکا تو کیا دیکھتا ہے کہ سموئیل آپُہنچا اور ساؤُل اُس کے اِستِقبال کو نِکلا تاکہ اُسے سلام کرے۔
  • سموئیل نے پُوچھا کہ تُو نے کیا کِیا؟ ساؤُل نے جواب دِیا کہ جب مَیں نے دیکھا کہ لوگ میرے پاس سے اِدھر اُدھر ہو گئے اور تُو ٹھہرائے ہُوئے دِنوں کے اندر نہیں آیا اور فِلستی مِکما س میں جمع ہو گئے ہیں۔
  • تو مَیں نے سوچا کہ فِلستی جِلجا ل میں مُجھ پر آ پڑیں گے اور مَیں نے خُداوند کے کرم کے لِئے اب تک دُعا بھی نہیں کی ہے اِس لِئے مَیں نے مجبُور ہو کر سوختنی قُربانی گُذرانی۔
  • سموئیل نے ساؤُل سے کہا تُو نے بیوقُوفی کی ۔ تُو نے خُداوند اپنے خُدا کے حُکم کو جو اُس نے تُجھے دِیا نہیں مانا ورنہ خُداوند تیری سلطنت بنی اِسرائیل میں ہمیشہ تک قائِم رکھتا۔
  • لیکن اب تیری سلطنت قائِم نہ رہے گی کیونکہ خُداوند نے ایک شخص کو جو اُس کے دِل کے مُطابِق ہے تلاش کر لِیا ہے اور خُداوند نے اُسے اپنی قَوم کا پیشوا ٹھہرایا ہے اِس لِئے کہ تُو نے وہ بات نہیں مانی جِس کا حُکم خُداوند نے تُجھے دِیا تھا۔
  • اور سموئیل اُٹھ کر جِلجا ل سے بِنیمِین کے جِبعہ کو گیا ۔ تب ساؤُل نے اُن لوگوں کو جو اُس کے ساتھ حاضِر تھے گِنا اور وہ قرِیباً چھ سَو تھے۔
  • اور ساؤُل اور اُس کا بیٹا یُونتن اور اُن کے ساتھ کے لوگ بِنیمِین کے جِبع میں رہے لیکن فِلستی مِکما س میں خَیمہ زن تھے۔
  • اور غارت گر فِلستِیوں کے لشکر میں سے تِین غول ہو کر نِکلے ۔ ایک غَول تو سُعا ل کے عِلاقہ کو عُفر ہ کی راہ سے گیا۔
  • اور دُوسرے غول نے بَیت حورُو ن کی راہ لی اور تِیسرے غول نے اُس سرحد کی راہ لی جِس کا رُخ وادیِ ضبوعِیم کی طرف دشت کے سامنے ہے۔
  • اور اِسرا ئیل کے سارے مُلک میں کہِیں لُہار نہیں مِلتا تھا کیونکہ فِلستِیوں نے کہا تھا کہ عِبرانی لوگ اپنے لِئے تلواریں اور بھالے نہ بنانے پائیں۔
  • سو سب اِسرائیلی اپنی اپنی پھالی اور بھالے اور کُلہاڑی اور کُدال کو تیز کرانے کے لِئے فِلستِیوں کے پاس جاتے تھے۔
  • پر کُدالوں اور پھالِیوں اور کانٹوں اور کُلہاڑوں کے لِئے اور پَینوں کے درُست کرنے کے لِئے وہ ریتی رکھتے تھے۔
  • سو لڑائی کے دِن ساؤُل اور یُونتن کے ساتھ کے لوگوں میں سے کِسی کے ہاتھ میں نہ تو تلوار تھی نہ بھالا لیکن ساؤُل اور اُس کے بیٹے یُونتن کے پاس تو یہ تھے۔
  • اور فِلستِیوں کی چَوکی کے سِپاہی نِکل کر مِکما س کی گھاٹی کو گئے۔
  • اور ایک دِن اَیسا ہُؤا کہ ساؤُل کے بیٹے یُونتن نے اُس جوان سے جو اُس کا سِلاح بردار تھا کہا کہ آ ہم فِلستِیوں کی چَوکی کو جو اُس طرف ہے چلیں پر اُس نے اپنے باپ کو نہ بتایا۔
  • اور ساؤُل جِبعہ کے نِکاس پر اُس انار کے درخت کے نِیچے جو مجرُون میں ہے مُقِیم تھا اور قرِیباً چھ سَو آدمی اُس کے ساتھ تھے۔
  • اور اخیّاہ بِن اخِیطو ب جو یکبود بِن فِینحا س بِن عیلی کا بھائی اور سَیلا میں خُداوند کا کاہِن تھا افُود پہنے ہُوئے تھا اور لوگوں کو خبر نہ تھی کہ یُونتن چلا گیا ہے۔
  • اور اُن گھاٹِیوں کے بِیچ جِن سے ہو کر یُونتن فِلستِیوں کی چَوکی کو جانا چاہتا تھا ایک طرف ایک بڑی نُکِیلی چٹان تھی اور دُوسری طرف بھی ایک بڑی نُکِیلی چٹان تھی ۔ ایک کا نام بُوصِیصں تھا دُوسری کا سنہ۔
  • ایک تو شِمال کی طرف مِکما س کے مُقابِل اور دُوسری جنُوب کی طرف جِبع کے مُقابِل تھی۔
  • سو یُونتن نے اُس جوان سے جو اُس کا سِلاح بردار تھا کہا آ ہم اُدھر اُن نامختُونوں کی چَوکی کو چلیں ۔ مُمکِن ہے کہ خُداوند ہمارا کام بنا دے کیونکہ خُداوند کے لِئے بُہتوں یا تھوڑوں کے ذرِیعہ سے بچانے کی قَید نہیں۔
  • اُس کے سِلاح بردار نے اُس سے کہا جو کُچھ تیرے دِل میں ہے سو کر اور اُدھر چل ۔ مَیں تو تیری مرضی کے مُطابِق تیرے ساتھ ہُوں۔
  • تب یُونتن نے کہا دیکھ ہم اُن لوگوں کے پاس اِس طرف جائیں گے اور اپنے کو اُن کو دِکھائیں گے۔
  • اگر وہ ہم سے یہ کہیں کہ ہمارے آنے تک ٹھہرو تو ہم اپنی جگہ چُپ چاپ کھڑے رہیں گے اور اُن کے پاس نہیں جائیں گے۔
  • پر اگر وہ یُوں کہیں کہ ہمارے پاس تو آؤ تو ہم چڑھ جائیں گے کیونکہ خُداوند نے اُن کو ہمارے ہاتھ میں کر دِیا اور یہ ہمارے لِئے نِشان ہو گا۔
  • پِھر اِن دونوں نے اپنے آپ کو فِلستِیوں کی چَوکی کے سِپاہِیوں کو دِکھایا اور فلِستی کہنے لگے دیکھو یہ عِبرانی اُن سُوراخوں میں سے جہاں وہ چُھپ گئے تھے باہر نِکلے آتے ہیں۔
  • اور چَوکی کے سِپاہِیوں نے یُونتن اور اُس کے سِلاح بردار سے کہا ہمارے پاس آؤ تو سہی ۔ ہم تُم کو ایک چِیز دِکھائیں ۔ سو یُونتن نے اپنے سِلاح بردار سے کہا اب میرے پِیچھے پِیچھے چڑھا چلا آکیونکہ خُداوند نے اُن کو اِسرا ئیل کے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔
  • اور یُونتن اپنے ہاتھوں اور پاؤں کے بل چڑھ گیا اور اُس کے پِیچھے پِیچھے اُس کا سِلاح بردار تھا اور وہ یُونتن کے سامنے گِرتے گئے اور اُس کا سِلاح بردار اُس کے پِیچھے پِیچھے اُن کو قتل کرتا گیا۔
  • یہ پہلی خُون ریزی جو یُونتن اور اُس کے سِلاح بردار نے کی قرِیباً بِیس آدمِیوں کی تھی جو کوئی ایک بیگھ زمِین کی ریگھاری میں مارے گئے۔
  • تب لشکر اور مَیدان اور سب لوگوں میں لرزِش ہُوئی اور چَوکی کے سِپاہی اور غارت گر بھی کانپ گئے اور زلزلہ آیا ۔ سو نِہایت شدِید کپکپی ہُوئی۔
  • اور ساؤُل کے نِگہبانوں نے جو بِنیمِین کے جِبعہ میں تھے نظر کی اور دیکھا کہ بِھیڑ گھٹتی جاتی ہے اور لوگ اِدھر اُدھر جا رہے ہیں۔
  • تب ساؤُل نے اُن لوگوں سے جو اُس کے ساتھ تھے کہا شُمار کر کے دیکھو کہ ہم میں سے کَون چلا گیا ہے ۔ سو اُنہوں نے شُمار کِیا تو دیکھو یُونتن اور اُس کا سِلاح بردار غائِب تھے۔
  • اور ساؤُل نے اخیاہ سے کہا خُدا کا صندُوق یہاں لا کیونکہ خُدا کا صندُوق اُس وقت بنی اِسرائیل کے ساتھ وہِیں تھا۔
  • اور جب ساؤُل کاہِن سے باتیں کر رہا تھا تو فِلستِیوں کی لشکرگاہ میں جو ہلچل مچ گئی تھی وہ اَور زِیادہ ہو گئی ۔ تب ساؤُل نے کاہِن سے کہا کہ اپنا ہاتھ کھینچ لے۔
  • اور ساؤُل اور سب لوگ جو اُس کے ساتھ تھے ایک جگہ جمع ہو گئے اور لڑنے کو آئے اور دیکھا کہ ہر ایک کی تلوار اپنے ہی ساتھی پر چل رہی ہے اور سخت تہلکہ مچا ہُؤا ہے۔
  • اور وہ عِبرانی بھی جو پہلے کی طرح فِلستِیوں کے ساتھ تھے اور چاروں طرف سے اُن کے ساتھ لشکر میں آئے تھے پِھر کر اُن اِسرائیلِیوں سے مِل گئے جو ساؤُل اور یُونتن کے ہمراہ تھے۔
  • اِسی طرح اُن سب اِسرائیلی مَردوں نے بھی جو افرا ئِیم کے کوہِستا نی مُلک میں چُھپ گئے تھے یہ سُن کر کہ فِلستی بھاگے جاتے ہیں لڑائی میں آ اُن کا پِیچھا کِیا۔
  • سو خُداوند نے اُس دِن اِسرائیلِیوں کو رہائی دی اور لڑائی بَیت آو ن کے اُس پار تک پُہنچی۔
  • اور اِسرائیلی مَرد اُس دِن بڑے پریشان تھے کیونکہ ساؤُل نے لوگوں کو قَسم دے کر یُوں کہا تھا کہ جب تک شام نہ ہو اور مَیں اپنے دُشمنوں سے بدلہ نہ لے لُوں اُس وقت تک اگر کوئی کُچھ کھائے تو وہ ملعُون ہو ۔ اِس سبب سے اُن لوگوں میں سے کِسی نے کھانا چکھّا تک نہ تھا۔
  • اور سب لوگ جنگل میں جا پُہنچے اور وہاں زمِین پر شہد تھا۔
  • اور جب یہ لوگ اُس جنگل میں پُہنچ گئے تو دیکھا کہ شہد ٹپک رہا ہے پر کوئی اپنا ہاتھ اپنے مُنہ تک نہیں لے گیا اِس لِئے کہ اُن کو قَسم کا خَوف تھا۔
  • لیکن یُونتن نے اپنے باپ کو اُن لوگوں کو قَسم دیتے نہیں سُنا تھا ۔ سو اُس نے اپنے ہاتھ کے عصا کے سِرے کو شہد کے چھتّے میں بھونکا اور اپنا ہاتھ اپنے مُنہ سے لگا لِیا اور اُس کی آنکھوں میں رَوشنی آئی۔
  • تب اُن لوگوں میں سے ایک نے اُس سے کہا کہ تیرے باپ نے لوگوں کو قَسم دے کر سخت تاکِید کی تھی اور کہا تھا کہ جو شخص آج کے دِن کُچھ کھانا کھائے وہ ملعُون ہو اور لوگ بے دَم سے ہو رہے تھے۔
  • تب یُونین نے کہا کہ میرے باپ نے مُلک کو دُکھ دِیا ہے ۔ دیکھو میری آنکھوں میں ذرا سا شہد چکھنے کے سبب سے کَیسی رَوشنی آئی!۔
  • کِتنا زِیادہ اچھّا ہوتا اگر سب لوگ دُشمن کی لُوٹ میں سے جو اُن کو مِلی دِل کھول کر کھاتے کیونکہ ابھی تو فلِستِیوں میں کوئی بڑی خُونریزی بھی نہیں ہُوئی ہے۔
  • اور اُنہوں نے اُس دِن مِکما س سے ایالو ن تک فلِستِیوں کو مارا اور لوگ بُہت ہی بے دَم ہو گئے۔
  • سو وہ لوگ لُوٹ پر گِرے اور بھیڑ بکرِیوں اور بَیلوں اور بچھڑوں کو لے کر اُن کو زمِین پر ذبح کِیا اور خُون سمیت کھانے لگے۔
  • تب اُنہوں نے ساؤُل کو خبر دی کہ دیکھ لوگ خُداوند کا گُناہ کرتے ہیں کہ خُون سمیت کھا رہے ہیں ۔ اُس نے کہا تُم نے بے اِیمانی کی ۔ سو ایک بڑا پتّھر آج میرے سامنے ڈھلکا لاؤ۔
  • پِھر ساؤُل نے کہا کہ لوگوں کے درمِیان اِدھر اُدھر جا کر اُن سے کہو کہ ہر شخص اپنا بَیل اور اپنی بھیڑ یہاں میرے پاس لائے اور یہِیں ذبح کرے اور کھائے اور خُون سمیت کھا کر خُداوند کا گُنہگار نہ بنے چُنانچہ اُس رات لوگوں میں سے ہر شخص اپنا بَیل وہِیں لایا اور وہِیں ذبِح کِیا۔
  • اور ساؤُل نے خُداوند کے لِئے ایک مذبح بنایا ۔ یہ پہلا مذبح ہے جو اُس نے خُداوند کے لِئے بنایا۔
  • پِھر ساؤُل نے کہا آؤ رات ہی کو فِلستِیوں کا پِیچھا کریں اور پَو پھٹنے تک اُن کو لُوٹیں اور اُن میں سے ایک مَرد کو بھی نہ چھوڑیں ۔ اُنہوں نے کہا جو کُچھ تُجھے اچّھا لگے سو کر ۔ تب کاہِن نے کہا کہ آؤ ہم یہاں خُدا کے نزدِیک حاضِر ہوں۔
  • اور ساؤُل نے خُدا سے مشورَت لی کہ کیا مَیں فِلستِیوں کا پِیچھا کرُوں؟ کیا تُو اُن کو اِسرا ئیل کے ہاتھ میں کر دے گا؟ پر اُس نے اُس دِن اُسے کُچھ جواب نہ دِیا۔
  • تب ساؤُل نے کہا کہ تُم سب جو لوگوں کے سردار ہو یہاں نزدِیک آؤ اور تحقِیق کرو اور دیکھو کہ آج کے دِن گُناہ کیونکر ہُؤا ہے۔
  • کیونکہ خُداوند کی حیات کی قَسم جو اِسرا ئیل کو رہائی دیتا ہے اگر وہ میرے بیٹے یُونتن ہی کا گُناہ ہو وہ ضرُور مارا جائے گا پر اُن سب لوگوں میں سے کِسی آدمی نے اُس کو جواب نہ دِیا۔
  • تب اُس نے سب اِسرائیلِیوں سے کہا تُم سب کے سب ایک طرف ہو جاؤ اور مَیں اور میرا بیٹا یُونتن دُوسری طرف ہو جائیں گے ۔ لوگوں نے ساؤُل سے کہا جو تُو مُناسِب جانے سو کر۔
  • تب ساؤُل نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا سے کہا حق کو ظاہِر کر دے ۔ سو چِٹّھی یُونتن اور ساؤُل کے نام پر نِکلی اور لوگ بچ گئے۔
  • تب ساؤُل نے کہا کہ میرے اور میرے بیٹے یُونتن کے نام پر قُرعہ ڈالو ۔ تب یُونتن پکڑا گیا۔
  • اور ساؤُل نے یُونتن سے کہا مُجھے بتا کہ تُو نے کیاکِیا ہے؟ یُونتن نے اُسے بتایا کہ مَیں نے بیشک اپنے ہاتھ کے عصا کے سِرے سے ذرا سا شہد چکھّا تھا سو دیکھ مُجھے مَرنا ہو گا۔
  • ساؤُل نے کہا خُدا اَیسا ہی بلکہ اِس سے بھی زِیادہ کرے کیونکہ اَے یُونتن تُو ضرُور مارا جائے گا۔
  • تب لوگوں نے ساؤُل سے کہا کیا یُونتن مارا جائے جِس نے اِسرا ئیل کو اَیسا بڑا چُھٹکارا دِیا ہے؟ اَیسا نہ ہو گا خُداوند کی حیات کی قَسم ہے کہ اُس کے سر کا ایک بال بھی زمِین پر گِرنے نہیں پائے گا کیونکہ اُس نے آج خُدا کے ساتھ ہو کر کام کِیا ہے۔ سو لوگوں نے یُونتن کو بچا لِیا اور وہ مارا نہ گیا۔
  • اور ساؤُل فلِستِیوں کا پِیچھا چھوڑ کر لَوٹ گیا اور فِلستی اپنے مقام کو چلے گئے۔
  • جب ساؤُل بنی اِسرائیل پر سلطنت کرنے لگا تو وہ ہر طرف اپنے دُشمنوں یعنی موآب اور بنی عمُّون اور ادُوم اور ضُوبا ہ کے بادشاہوں اور فِلستِیوں سے لڑا اور وہ جِس جِس طرف رجُوع ہوتا اُن کا بُرا حال کرتا تھا۔
  • اور اُس نے بہادُری کر کے عمالِیقیوں کو مارا اور اِسرائیلِیوں کو اُن کے ہاتھ سے چُھڑایا جو اُن کو لُوٹتے تھے۔
  • ساؤُل کے بیٹے یُونتن اور اِسوی اور ملکِیشو ع تھے اور اُس کی دونوں بیٹِیوں کے نام یہ تھے ۔ بڑی کا نام میرب اور چھوٹی کا نام مِیکل تھا۔
  • اور ساؤُل کی بِیوی کا نام اخِینو عم تھا جو اخِیمعض کی بیٹی تھی اور اُس کی فَوج کے سردار کا نام ابنیر تھا جو ساؤُل کے چچا نیر کا بیٹا تھا۔
  • اور ساؤُل کے باپ کا نام قِیس تھا اور ابنیر کا باپ نیر ابی ایل کا بیٹا تھا۔
  • اور ساؤُل کی زِندگی بھر فلِستِیوں سے سخت جنگ رہی ۔ سو جب ساؤُل کِسی زورآور مَرد یا سُورما کو دیکھتا تھا تو اُسے اپنے پاس رکھ لیتا تھا۔
  • اور سموئیل نے ساؤُل سے کہا کہ خُداوند نے مُجھے بھیجا ہے کہ مَیں تُجھے مَسح کرُوں تاکہ تُو اُس کی قَوم اِسرا ئیل کا بادشاہ ہو ۔ سو اب تُو خُداوند کی باتیں سُن۔
  • ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے اِس کا خیال ہے کہ عمالِیق نے اِسرا ئیل سے کیا کِیا اور جب یہ مِصر سے نِکل آئے تو وہ راہ میں اُن کا مُخالِف ہو کر آیا۔
  • سو اب تُو جا اور عمالِیق کو مار اور جو کُچھ اُن کا ہے سب کو بِالکُل نابُود کر دے اور اُن پر رحم مت کر بلکہ مَرد اور عَورت ۔ ننّھے بچّے اور شِیرخوار ۔ گائے بَیل اور بھیڑ بکریاں ۔ اُونٹ اور گدھے سب کو قتل کر ڈال۔
  • چُنانچہ ساؤُل نے لوگوں کو جمع کِیا اور طلائِم میں اُن کو گِنا ۔ سو وہ دو لاکھ پِیادے اور یہُوداہ کے دس ہزار مَرد تھے۔
  • اور ساؤُل عمالِیق کے شہر کو آیا اور وادی کے بِیچ گھات لگا کر بَیٹھا۔
  • اور ساؤُل نے قینیوں سے کہا کہ تُم چل دو ۔ عمالِیقِیوں کے بِیچ سے نِکل جاؤ تا نہ ہو کہ مَیں تُم کو اُن کے ساتھ ہلاک کر ڈالُوں اِس لِئے کہ تُم سب اِسرائیلِیوں سے جب وہ مِصر سے نِکل آئے مِہر کے ساتھ پیش آئے ۔ سو قِینی عمالِیقِیوں میں سے نِکل گئے۔
  • اور ساؤُل نے عمالِیقِیوں کو حوِیلہ سے شور تک جو مِصر کے سامنے ہے مارا۔
  • اور عمالِیقِیوں کے بادشاہ اجاج کو جِیتا پکڑا اور سب لوگوں کو تلوار کی دھار سے نیست کر دِیا۔
  • لیکن ساؤُل نے اور اُن لوگوں نے اجاج کو اور اچّھی اچّھی بھیڑ بکرِیوں گائے بَیلوں اور موٹے موٹے بچّوں اور برّوں کو اور جو کُچھ اچھّا تھا اُسے جِیتا رکھّا اور اُن کو نیست کرنا نہ چاہا لیکن اُنہوں نے ہر ایک چِیز کو جو ناقِص اور نِکمّی تھی نیست کر دِیا۔
  • تب خُداوند کا کلام سموئیل کو پُہنچا کہ۔
  • مُجھے افسوس ہے کہ مَیں نے ساؤُل کو بادشاہ ہونے کے لِئے مُقرّر کِیا کیونکہ وہ میری پَیروی سے پِھر گیا ہے اور اُس نے میرے حُکم نہیں مانے ۔ پس سموئیل کا غُصّہ بھڑکا اور وہ ساری رات خُداوند سے فریاد کرتا رہا۔
  • اور سموئیل سویرے اُٹھا کہ صُبح کو ساؤُل سے مُلاقات کرے اور سموئیل کو خبر مِلی کہ ساؤُل کرمِل کو آیا تھا اور اُس نے اپنے لِئے یادگار کھڑی کی اور پِھرکر گُذرتا ہُؤا جِلجا ل کو چلا گیا ہے۔
  • پِھر سموئیل ساؤُل کے پاس گیا اور ساؤُل نے اُس سے کہا تُو خُداوند کی طرف سے مُبارک ہو! مَیں نے خُداوند کے حُکم پر عمل کِیا۔
  • سموئیل نے کہا پِھر یہ بھیڑ بکرِیوں کا ممیانا اور گائے بَیلوں کا بنبانا کَیسا ہے جو مَیں سُنتا ہُوں؟۔
  • ساؤُل نے کہا کہ یہ لوگ اُن کو عمالِیقِیوں کے ہاں سے لے آئے ہیں اِس لِئے کہ لوگوں نے اچّھی اچّھی بھیڑ بکرِیوں اور گائے بَیلوں کو جِیتا رکھّا تاکہ اُن کو خُداوند تیرے خُدا کے لِئے ذبح کریں اور باقی سب کو تو ہم نے نیست کر دِیا۔
  • تب سموئیل نے ساؤُل سے کہا ٹھہر جا اور جو کُچھ خُداوند نے آج کی رات مُجھ سے کہا ہے وہ مَیں تُجھے بتاؤُں گا ۔ اُس نے کہا بتائِیے۔
  • سموئیل نے کہا گو تُو اپنی ہی نظر میں حقِیر تھا تَو بھی کیا تُو بنی اِسرائیل کے قبِیلوں کا سردار نہ بنایا گیا؟ اور خُداوند نے تُجھے مَسح کِیا تاکہ تُو بنی اِسرائیل کا بادشاہ ہو۔
  • اور خُداوند نے تُجھے سفر پر بھیجا اور کہا کہ جا اور گُنہگار عمالِیقِیوں کو نیست کر اور جب تک وہ فنا نہ ہو جائیں اُن سے لڑتا رہ۔
  • پس تُو نے خُداوند کی بات کیوں نہ مانی بلکہ لُوٹ پرٹُوٹ کر وہ کام کر گُذرا جو خُداوند کی نظر میں بُرا ہے؟۔
  • ساؤُل نے سموئیل سے کہا مَیں نے تو خُداوند کا حُکم مانا اور جِس راہ پر خُداوند نے مُجھے بھیجا چلا اور عمالِیق کے بادشاہ اجاج کو لے آیا ہُوں اور عمالِیقیوں کو نیست کر دِیا۔
  • پر لوگ لُوٹ کے مال میں سے بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل یعنی اچّھی اچّھی چِیزیں جِن کو نیست کرنا تھا لے آئے تاکہ جِلجا ل میں خُداوند تیرے خُدا کے حضُور قُربانی کریں۔
  • سموئیل نے کہا کیا خُداوند سوختنی قُربانِیوں اور ذبِیحوں سے اِتنا ہی خُوش ہوتا ہے جِتنا اِس بات سے کہ خُداوند کا حُکم مانا جائے؟ دیکھ فرمانبرداری قُربانی سے اور بات ماننا مینڈھوں کی چربی سے بِہتر ہے۔
  • کیونکہ بغاوت اور جادُوگری برابر ہیں اور سرکشی اَیسی ہی ہے جَیسی مُورتوں اور بُتوں کی پرستِش ۔ سو چُونکہ تُو نے خُداوند کے حُکم کو ردّ کِیا ہے اِس لِئے اُس نے بھی تُجھے ردّ کِیا ہے کہ بادشاہ نہ رہے۔
  • ساؤُل نے سموئیل سے کہا مَیں نے گُناہ کِیا کہ مَیں نے خُداوند کے فرمان کو اور تیری باتوں کو ٹال دِیا ہے کیونکہ مَیں لوگوں سے ڈرا اور اُن کی بات سُنی۔
  • سو اب مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ میرا گُناہ بخش دے اور میرے ساتھ لَوٹ چل تاکہ مَیں خُداوند کو سِجدہ کرُوں۔
  • سموئیل نے ساؤُل سے کہا مَیں تیرے ساتھ نہیں لَوٹُوں گا کیونکہ تُو نے خُداوند کے کلام کو ردّ کِیا ہے اور خُداوند نے تُجھے ردّ کِیا کہ اِسرا ئیل کا بادشاہ نہ رہے۔
  • اور جَیسے ہی سموئیل جانے کو مُڑا ساؤُل نے اُس کے جُبّہ کا دامن پکڑ لِیا اور وہ چاک ہو گیا۔
  • تب سموئیل نے اُس سے کہا خُداوند نے اِسرا ئیل کی بادشاہی تُجھ سے آج ہی چاک کر کے چِھین لی اور تیرے ایک پڑوسی کو جو تُجھ سے بِہتر ہے دے دی ہے۔
  • اور جو اِسرا ئیل کی قُوّت ہے وہ نہ توجُھوٹ بولتا اور نہ پچھتاتا ہے کیونکہ وہ اِنسان نہیں ہے کہ پچھتائے۔
  • اُس نے کہا مَیں نے گُناہ تو کِیا ہے تَو بھی میری قَوم کے بزُرگوں اور اِسرا ئیل کے آگے میری عِزّت کر اور میرے ساتھ لَوٹ چل تاکہ مَیں خُداوند تیرے خُدا کو سِجدہ کرُوں۔
  • پس سموئیل لَوٹ کر ساؤُل کے پِیچھے ہو لِیا اور ساؤُل نے خُداوند کو سِجدہ کِیا۔
  • تب سموئیل نے کہا کہ عمالِیقِیوں کے بادشاہ اجاج کو یہاں میرے پاس لاؤ ۔ سو اجاج خُوشی خُوشی اُس کے پاس آیا اور اجاج کہنے لگا فی الحقِیقت مَوت کی تلخی گُذر گئی۔
  • سموئیل نے کہا جَیسے تیری تلوار نے عَورتوں کو بے اَولاد کِیا وَیسے ہی تیری ماں عَورتوں میں بے اَولاد ہو گی اور سموئیل نے اجاج کو جِلجا ل میں خُداوند کے حضُور ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا۔
  • اور سموئیل رامہ کو چلا گیا اور ساؤُل اپنے گھر ساؤُل کے جِبعہ کو گیا۔
  • اور سموئیل اپنے مَرتے دَم تک ساؤُل کو پِھر دیکھنے نہ گیا کیونکہ سموئیل ساؤُل کے لِئے غم کھاتا رہا اور خُداوند ساؤُل کو بنی اِسرائیل کا بادشاہ کر کے ملُول ہُؤا۔
  • اور خُداوند نے سموئیل سے کہا تُو کب تک ساؤُل کے لِئے غم کھاتا رہے گا جِس حال کہ مَیں نے اُسے بنی اِسرائیل کا بادشاہ ہونے سے ردّ کر دِیا ہے؟ تُو اپنے سِینگ میں تیل بھر اور جا ۔ مَیں تُجھے بَیت لحمی یسّی کے پاس بھیجتا ہُوں کیونکہ مَیں نے اُس کے بیٹوں میں سے ایک کو اپنی طرف سے بادشاہ چُنا ہے۔
  • سموئیل نے کہا مَیں کیونکر جاؤُں؟ اگر ساؤُل سُن لے گا تو مُجھے مار ہی ڈالے گا ۔ خُداوند نے کہا ایک بچِھیا اپنے ساتھ لے جا اور کہنا کہ مَیں خُداوند کے لِئے قُربانی کرنے کو آیا ہُوں۔
  • اور یسّی کو قُربانی کی دعوت دینا ۔ پِھر مَیں تُجھے بتا دُوں گا کہ تُجھے کیا کرنا ہے اور اُسی کو جِس کا نام مَیں تُجھے بتاؤُں میرے لِئے مَسح کرنا۔
  • اور سموئیل نے وُہی جو خُداوند نے کہا تھا کِیا اور بَیت لحم میں آیا ۔ تب شہر کے بزُرگ کانپتے ہُوئے اُس سے مِلنے کو گئے اور کہنے لگے تُو صُلح کے خیال سے آیا ہے؟۔
  • اُس نے کہا صُلح کے خیال سے۔ مَیں خُداوند کے لِئے قُربانی چڑھانے آیا ہُوں ۔ تُم اپنے آپ کو پاک صاف کرو اور میرے ساتھ قُربانی کے لِئے آؤ اور اُس نے یسّی کو اور اُس کے بیٹوں کو پاک کِیا اور اُن کو قُربانی کی دعوت دی۔
  • جب وہ آئے تو وہ الِیاب کو دیکھ کر کہنے لگا یقِیناً خُداوند کا ممسُوح اُس کے آگے ہے۔
  • پر خُداوند نے سموئیل سے کہا کہ تُو اُس کے چِہرہ اور اُس کے قد کی بُلندی کو نہ دیکھ اِس لِئے کہ مَیں نے اُسے ناپسند کِیا ہے کیونکہ خُداوند اِنسان کی مانِند نظر نہیں کرتا اِس لِئے کہ اِنسان ظاہِری صُورت کو دیکھتا ہے پر خُداوند دِل پر نظر کرتا ہے۔
  • تب یسّی نے ابِیند اب کو بُلایا اور اُسے سموئیل کے سامنے سے نِکالا ۔ اُس نے کہا خُداوند نے اِس کو بھی نہیں چُنا۔
  • پِھر یسّی نے سمّہ کو آگے کِیا ۔ اُس نے کہا خُداوند نے اِس کو بھی نہیں چُنا۔
  • اور یسّی نے اپنے سات بیٹوں کو سموئیل کے سامنے سے نِکالا اور سموئیل نے یسّی سے کہا کہ خُداوند نے اِن کو نہیں چُنا ہے۔
  • پِھر سموئیل نے یسّی سے پُوچھا کیا تیرے سب لڑکے یِہی ہیں؟ اُس نے کہا سب سے چھوٹا ابھی رہ گیا ۔ وہ بھیڑ بکرِیاں چراتا ہے ۔ سموئیل نے یسّی سے کہا اُسے بُلا بھیج کیونکہ جب تک وہ یہاں نہ آ جائے ہم نہیں بَیٹھیں گے۔
  • سو وہ اُسے بُلوا کر اندر لایا ۔ وہ سُرخ رنگ اور خُوب صُورت اور حسِین تھا اور خُداوند نے فرمایا اُٹھ اور اُسے مَسح کر کیونکہ وہ یِہی ہے۔
  • تب سموئیل نے تیل کا سِینگ لِیا اور اُسے اُس کے بھائِیوں کے درمِیان مَسح کِیا اور خُداوند کی رُوح اُس دِن سے آگے کو داؤُد پر زور سے نازِل ہوتی رہی ۔ پِھر سموئیل اُٹھ کر رامہ کو چلا گیا۔
  • اور خُداوند کی رُوح ساؤُل سے جُدا ہو گئی اور خُداوند کی طرف سے ایک بُری رُوح اُسے ستانے لگی۔
  • اور ساؤُل کے مُلازِموں نے اُس سے کہا دیکھ اب ایک بُری رُوح خُدا کی طرف سے تُجھے ستاتی ہے۔
  • سو ہمارا مالِک اب اپنے خادِموں کو جو اُس کے سامنے ہیں حُکم دے کہ وہ ایک اَیسے شخص کو تلاش کر لائیں جو بربط بجانے میں اُستاد ہو اور جب جب خُدا کی طرف سے یہ بُری رُوح تُجھ پر چڑھے وہ اپنے ہاتھ سے بجائے اور تُو بحال ہو جائے۔
  • ساؤُل نے اپنے خادِموں سے کہا خَیر ایک اچّھا بجانے والا میرے لِئے ڈُھونڈو اور اُسے میرے پاس لاؤ۔
  • تب جوانوں میں سے ایک یُوں بول اُٹھا کہ دیکھ مَیں نے بَیت لحم کے یسّی کے ایک بیٹے کو دیکھا جو بجانے میں اُستاد اور زبردست سُورما اور جنگی مَرد اور گُفتگُو میں صاحِبِ تمِیز اور خُوب صُورت آدمی ہے اور خُداوند اُس کے ساتھ ہے۔
  • پس ساؤُل نے یسّی کے پاس قاصِد روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ اپنے بیٹے داؤُد کو جو بھیڑ بکرِیوں کے ساتھ رہتا ہے میرے پاس بھیج دے۔
  • تب یسّی نے ایک گدھا جِس پر روٹِیاں لدی تِھیں اور مَے کا ایک مشکِیزہ اور بکری کا ایک بچّہ لے کر اُن کو اپنے بیٹے داؤُد کے ہاتھ ساؤُل کے پاس بھیجا۔
  • اور داؤُد ساؤُل کے پاس آ کر اُس کے سامنے کھڑا ہُؤا اور ساؤُل اُس سے مُحبّت کرنے لگا اور وہ اُس کا سِلاح بردار ہو گیا۔
  • اور ساؤُل نے یسّی کو کہلا بھیجا کہ داؤُد کو میرے حضُور رہنے دے کیونکہ وہ میرا منظُورِ نظر ہُؤا ہے۔
  • سو جب وہ بُری رُوح خُدا کی طرف سے ساؤُل پر چڑھتی تھی تو داؤُد بربط لے کر ہاتھ سے بجاتا تھا اور ساؤُل کو راحت ہوتی اور وہ بحال ہو جاتا تھا اور وہ بُری رُوح اُس پر سے اُتر جاتی تھی۔
  • پِھر فِلستِیوں نے جنگ کے لِئے اپنی فَوجیں جمع کِیں اور یہُوداہ کے شہر شو کہ میں فراہم ہُوئے اور شو کہ اور عزِیقہ کے درمِیان افسد مِّیم میں خَیمہ زن ہُوئے۔
  • اور ساؤُل اور اِسرا ئیل کے لوگوں نے جمع ہو کر ایلہ کی وادی میں ڈیرے ڈالے اور لڑائی کے لِئے فِلستِیوں کے مُقابِل صف آرائی کی۔
  • اور ایک طرف کے پہاڑ پر فلِستی اور دُوسری طرف کے پہاڑ پر بنی اِسرائیل کھڑے ہُوئے اور اِن دونوں کے درمِیان وادی تھی۔
  • اور فِلستِیوں کے لشکر سے ایک پہلوان نِکلا جِس کا نام جاتی جولیت تھا ۔ اُس کا قد چھ ہاتھ اور ایک بالِشت تھا۔
  • اور اُس کے سر پر پِیتل کا خود تھا اور وہ پِیتل ہی کی زِرہ پہنے ہُوئے تھا جو تول میں پانچ ہزار پِیتل کی مِثقال کے برابر تھی۔
  • اور اُس کی ٹانگوں پر پِیتل کے دو ساق پوش تھے اور اُس کے دونوں شانوں کے درمِیان پِیتل کی برچھی تھی۔
  • اور اُس کے بھالے کی چَھڑ اَیسی تھی جَیسے جُلاہے کا شہتِیر اور اُس کے نیزہ کا پَھل چھ سَو مِثقال لوہے کا تھا اور ایک شخص سِپر لِئے ہُوئے اُس کے آگے آگے چلتا تھا۔
  • وہ کھڑا ہُؤا اور اِسرا ئیل کے لشکروں کو پُکار کر اُن سے کہنے لگا کہ تُم نے آ کر جنگ کے لِئے کیوں صف آرائی کی؟ کیا مَیں فِلستی نہیں اور تُم ساؤُل کے خادِم نہیں ؟ سو اپنے لِئے کِسی شخص کو چُنو جو میرے پاس اُتر آئے۔
  • اگر وہ مُجھ سے لڑ سکے اور مُجھے قتل کر ڈالے تو ہم تُمہارے خادِم ہو جائیں گے پر اگر مَیں اُس پر غالِب آؤُں اور اُسے قتل کر ڈالُوں تو تُم ہمارے خادِم ہو جانا اور ہماری خِدمت کرنا۔
  • پِھر اُس فلِستی نے کہا کہ مَیں آج کے دِن اِسرائیلی فَوجوں کی فضِیحت کرتا ہُوں ۔ کوئی مَرد نِکالو تاکہ ہم لڑیں۔
  • جب ساؤُل اور سب اِسرائیلِیوں نے اُس فِلستی کی باتیں سُنِیں تو ہِراسان ہُوئے اور نِہایت ڈر گئے۔
  • اور داؤُد بَیت لحم یہُود اہ کے اُس افراتی مَرد کا بیٹا تھا جِس کا نام یسّی تھا ۔ اُس کے آٹھ بیٹے تھے اور وہ آپ ساؤُل کے زمانہ کے لوگوں کے درمِیان بُڈّھا اور عُمر رسِیدہ تھا۔
  • اور یسّی کے تِین بڑے بیٹے ساؤُل کے پِیچھے پِیچھے جنگ میں گئے تھے اور اُس کے تِینوں بیٹوں کے نام جو جنگ میں گئے تھے یہ تھے الیاب جو پہلوٹھا تھا ۔ دُوسرا ابِیند اب اور تِیسرا سمّہ۔
  • اور داؤُد سب سے چھوٹا تھا اور تِینوں بڑے بیٹے ساؤُل کے پِیچھے پِیچھے تھے۔
  • اور داؤُد بَیت لحم میں اپنے باپ کی بھیڑ بکریاں چرانے کو ساؤُل کے پاس سے آیا جایا کرتا تھا۔
  • اور وہ فِلستی صُبح اور شام نزدِیک آتا اور چالِیس دِن تک نِکل کر آتا رہا۔
  • اور یسّی نے اپنے بیٹے داؤُد سے کہا کہ اِس بھُنے اناج میں سے ایک ایفہ اور یہ دس روٹِیاں اپنے بھائِیوں کے لِئے لے کر اِن کو جلد لشکر گاہ میں اپنے بھائِیوں کے پاس پُہنچا دے۔
  • اور اُن کے ہزاری سردار کے پاس پنِیر کی یہ دس ٹِکیاں لے جا اور دیکھ کہ تیرے بھائِیوں کا کیا حال ہے اور اُن کی کُچھ نِشانی لے آ۔
  • اور ساؤُل اور وہ بھائی اور سب اِسرائیلی مَرد ایلہ کی وادی میں فِلستِیوں سے لڑ رہے تھے۔
  • اور داؤُد صُبح کو سویرے اُٹھا اور بھیڑ بکرِیوں کو ایک نِگہبان کے پاس چھوڑ کر یسّی کے حُکم کے مُطابِق سب کُچھ لے کر روانہ ہُؤا اور جب وہ لشکر جو لڑنے جا رہا تھا جنگ کے لِئے للکار رہا تھا اُس وقت وہ چھکڑوں کے پڑاؤ میں پُہنچا۔
  • اور اِسرائیلِیوں اور فِلستِیوں نے اپنے اپنے لشکر کو آمنے سامنے کر کے صف آرائی کی۔
  • اور داؤُد اپنا سامان اسباب کے نِگہبان کے ہاتھ میں چھوڑ کر آپ لشکر میں دَوڑ گیا اور جا کر اپنے بھائِیوں سے خَیر و عافِیّت پُوچھی۔
  • اور وہ اُن سے باتیں کرتا ہی تھا کہ دیکھو وہ پہلوان جات کا فِلستی جِس کا نام جولیت تھا فِلستی صفوں میں سے نِکلا اور اُس نے پِھر وَیسی ہی باتیں کہِیں اور داؤُد نے اُن کو سُنا۔
  • اور سب اِسرائیلی مَرد اُس شخص کو دیکھ کر اُس کے سامنے سے بھاگے اور بُہت ڈر گئے۔
  • تب اِسرائیلی مَرد یُوں کہنے لگے تُم اِس آدمی کو جو نِکلا ہے دیکھتے ہو؟ یقِیناً یہ اِسرا ئیل کی فضِیحت کرنے کو آیا ہے ۔ سو جو کوئی اُس کو مار ڈالے اُسے بادشاہ بڑی دَولت سے نِہال کرے گا اور اپنی بیٹی اُسے بیاہ دے گا اور اُس کے باپ کے گھرانے کو اِسرا ئیل کے درمِیان آزادکر دے گا۔
  • اور داؤُد نے اُن لوگوں سے جو اُس کے پاس کھڑے تھے پُوچھا کہ جو شخص اِس فِلستی کو مار کر یہ ننگ اِسرا ئیل سے دُور کرے اُس سے کیا سلُوک کِیا جائے گا؟ کیونکہ یہ نامختُون فِلستی ہوتا کَون ہے کہ وہ زِندہ خُدا کی فَوجوں کی فضِیحت کرے؟۔
  • اور لوگوں نے اُسے یِہی جواب دِیا کہ اُس شخص سے جو اُسے مار ڈالے یہ یہ سلُوک کِیا جائے گا۔
  • اور اُس کے سب سے بڑے بھائی الیاب نے اُس کی باتوں کو جو وہ لوگوں سے کرتا تھا سُنا اور الیاب کا غُصّہ داؤُد پر بھڑکا اور وہ کہنے لگا تُویہاں کیوں آیا ہے اور وہ تھوڑی سی بھیڑ بکرِیاں تُو نے جنگل میں کِس کے پاس چھوڑِیں؟ مَیں تیرے گھمنڈ اور تیرے دِل کی شرارت سے واقِف ہُوں ۔ تُو لڑائی دیکھنے آیا ہے۔
  • داؤُد نے کہا مَیں نے اب کیا کِیا؟ کیا بات ہی نہیں ہو رہی ہے؟۔
  • اور وہ اُس کے پاس سے پِھر کر دُوسرے کی طرف گیا اور وَیسی ہی باتیں کرنے لگا اور لوگوں نے اُسے پِھر پہلے کی طرح جواب دِیا۔
  • اور جب وہ باتیں جو داؤُد نے کہِیں سُننے میں آئِیں تو اُنہوں نے ساؤُل کے آگے اُن کا چرچا کِیا اور اُس نے اُسے بُلا بھیجا۔
  • اور داؤُد نے ساؤُل سے کہا کہ اُس شخص کے سبب سے کِسی کا دِل نہ گھبرائے ۔ تیرا خادِم جا کر اُس فِلستی سے لڑے گا۔
  • ساؤُل نے داؤُد سے کہا کہ تُو اِس قابِل نہیں کہ اُس فِلستی سے لڑنے کو اُس کے سامنے جائے کیونکہ تُو محض لڑکا ہے اور وہ اپنے بچپن سے جنگی مَرد ہے۔
  • تب داؤُد نے ساؤُل کو جواب دِیا کہ تیرا خادِم اپنے باپ کی بھیڑ بکرِیاں چراتا تھا اور جب کبھی کوئی شیر یا رِیچھ آ کر جُھنڈ میں سے کوئی برّہ اُٹھا لے جاتا۔
  • تو مَیں اُس کے پِیچھے پِیچھے جا کر اُسے مارتا اور اُسے اُس کے مُنہ سے چُھڑا لاتا تھا اور جب وہ مُجھ پر جھپٹتا تو مَیں اُس کی داڑھی پکڑ کر اُسے مارتا اور ہلاک کر دیتا تھا۔
  • تیرے خادِم نے شیر اور رِیچھ دونوں کو جان سے مارا ۔ سو یہ نامختُون فِلستی اُن میں سے ایک کی مانِند ہو گا اِس لِئے کہ اُس نے زِندہ خُدا کی فَوجوں کی فضِیحت کی ہے۔
  • پِھر داؤُد نے کہا کہ خُداوند نے مُجھے شیر اور رِیچھ کے پنجہ سے بچایا ۔ وُہی مُجھ کو اِس فِلستی کے ہاتھ سے بچائے گا ۔ ساؤُل نے داؤُد سے کہا جا خُداوند تیرے ساتھ رہے۔
  • تب ساؤُل نے اپنے کپڑے داؤُد کو پہنائے اور پِیتل کا خود اُس کے سر پر رکھّا اور اُسے زِرہ بھی پہنائی۔
  • اور داؤُد نے اُس کی تلوار اپنے کپڑوں پر کَس لی اور چلنے کی کوشِش کی کیونکہ اُس نے اِن کو آزمایا نہیں تھا ۔ تب داؤُد نے ساؤُل سے کہا مَیں اِن کو پہن کر چل نہیں سکتا کیونکہ مَیں نے اِن کو آزمایا نہیں ہے ۔ سو داؤُد نے اُن سب کو اُتار دِیا۔
  • اور اُس نے اپنی لاٹھی اپنے ہاتھ میں لی اور اُس نالہ سے پانچ چِکنے چِکنے پتّھر اپنے واسطے چُن کر اُن کو چرواہے کے تَھیلے میں جو اُس کے پاس تھا یعنی جھولے میں ڈال لِیا اور اُس کا فلاخن اُس کے ہاتھ میں تھا ۔ پِھر وہ اُس فِلستی کے نزدِیک چلا۔
  • اور وہ فِلستی بڑھا اور داؤُد کے نزدِیک آیا اور اُس کے آگے آگے اُس کا سِپر بردار تھا۔
  • اور جب اُس فِلستی نے اِدھر اُدھرنِگاہ کی اور داؤُد کو دیکھا تو اُسے ناچِیز جانا کیونکہ وہ محض لڑکا تھا اور سُرخ رُو اور نازُک چِہرہ کا تھا۔
  • سو فِلستی نے داؤُد سے کہا کیا مَیں کُتّا ہُوں جو تُو لاٹھی لے کر میرے پاس آتا ہے؟ اور اُس فِلستی نے اپنے دیوتاؤں کا نام لے کر داؤُد پر لَعنت کی۔
  • اور اُس فِلستی نے داؤُد سے کہا تُو میرے پاس آ اور مَیں تیرا گوشت ہوائی پرِندوں اور جنگلی درِندوں کو دُوں گا۔
  • اور داؤُد نے اُس فِلستی سے کہا کہ تُو تلوار بھالا اور برچھی لِئے ہُوئے میرے پاس آتا ہے پر مَیں ربُّ الافواج کے نام سے جو اِسرا ئیل کے لشکروں کا خُدا ہے جِس کی تُو نے فضِیحت کی ہے تیرے پاس آتا ہُوں۔
  • اور آج ہی کے دِن خُداوند تُجھ کو میرے ہاتھ میں کر دے گا اور مَیں تُجھ کو مار کر تیرا سر تُجھ پر سے اُتار لُوں گا اور مَیں آج کے دِن فِلستِیوں کے لشکر کی لاشیں ہوائی پرِندوں اور زمِین کے جنگلی جانوروں کو دُوں گا تاکہ دُنیا جان لے کہ اِسرا ئیل میں ایک خُدا ہے۔
  • اور یہ ساری جماعت جان لے کہ خُداوند تلوار اور بھالے کے ذرِیعہ سے نہیں بچاتا اِس لِئے کہ جنگ تو خُداوند کی ہے اور وُہی تُم کو ہمارے ہاتھ میں کر دے گا۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب وہ فِلستی اُٹھا اور بڑھ کر داؤُد کے مُقابلہ کے لِئے نزدِیک آیا تو داؤُد نے جلدی کی اور لشکر کی طرف اُس فِلستی سے مُقابلہ کرنے کو دَوڑا۔
  • اور داؤُد نے اپنے تَھیلے میں اپنا ہاتھ ڈالا اور اُس میں سے ایک پتّھر لِیا اور فلاخن میں رکھ کر اُس فِلستی کے ماتھے پر مارا اور وہ پتّھر اُس کے ماتھے کے اندر گُھس گیا اور وہ زمِین پر مُنہ کے بل گِر پڑا۔
  • سو داؤُد اُس فلاخن اور ایک پتّھر سے اُس فِلستی پر غالِب آیا اور اُس فِلستی کو مارا اور قتل کِیا اور داؤُد کے ہاتھ میں تلوار نہ تھی۔
  • اور داؤُد دَوڑ کر اُس فِلستی کے اُوپر کھڑا ہو گیا اور اُس کی تلوار پکڑ کر مِیان سے کھینچی اور اُسے قتل کِیا اور اُسی سے اُس کا سر کاٹ ڈالا اور فِلستِیوں نے جو دیکھا کہ اُن کا پہلوان مارا گیا تو وہ بھاگے۔
  • اور اِسرا ئیل اور یہُوداہ کے لوگ اُٹھے اور للکار کر فِلستِیوں کو گئی اور عقرُو ن کے پھاٹکوں تک رگیدا اور فِلستِیوں میں سے جو زخمی ہُوئے تھے وہ شعریم کے راستہ میں اور جات اور عقرُو ن تک گِرتے گئے۔
  • تب بنی اِسرائیل فِلستِیوں کے تعاقُب سے اُلٹے پِھرے اور اُن کے خَیموں کو لُوٹا۔
  • اور داؤُد اُس فِلستی کا سر لے کر اُسے یروشلِیم میں لایا اور اُس کے ہتھیاروں کو اُس نے اپنے ڈیرے میں رکھ دِیا۔
  • جب ساؤُل نے داؤُد کو اُس فِلستی کا مُقابلہ کرنے کے لِئے جاتے دیکھا تو اُس نے لشکر کے سردار ابنیر سے پُوچھا ابنیر یہ لڑکا کِس کا بیٹا ہے؟ ابنیر نے کہا اَے بادشاہ تیری جان کی قَسم مَیں نہیں جانتا۔
  • تب بادشاہ نے کہا تُو تحقِیق کر کہ یہ نَوجوان کِس کا بیٹا ہے۔
  • اور جب داؤُد اُس فِلستی کو قتل کر کے پِھرا تو ابنیر اُسے لے کر ساؤُل کے پاس لایا اور فِلستی کا سر اُس کے ہاتھ میں تھا۔
  • تب ساؤُل نے اُس سے کہا اَے جوان تُو کِس کا بیٹا ہے؟ داؤُد نے جواب دِیا مَیں تیرے خادِم بَیت لحمی یسّی کا بیٹا ہُوں۔
  • جب وہ ساؤُل سے باتیں کر چُکا تو یُونتن کا دِل داؤُد کے دِل سے اَیسا مِل گیا کہ یُونتن اُس سے اپنی جان کے برابر مُحبّت کرنے لگا۔
  • اور ساؤُل نے اُس دِن سے اُسے اپنے ساتھ رکھّا اور پِھر اُسے اُس کے باپ کے گھرجانے نہ دِیا۔
  • اور یُونتن اور داؤُد نے باہم عہد کِیا کیونکہ وہ اُس سے اپنی جان کے برابر مُحبّت رکھتا تھا۔
  • تب یُونتن نے وہ قبا جو وہ پہنے ہُوئے تھا اُتار کر داؤُد کو دی اور اپنی پوشاک بلکہ اپنی تلوار اور اپنی کمان اور اپنا کمربند تک دے دِیا۔
  • اور جہاں کہِیں ساؤُل داؤُد کو بھیجتا وہ جاتا اور عقل مندی سے کام کرتا تھا اور ساؤُل نے اُسے جنگی مَردوں پر مُقرّر کر دِیا اور یہ بات ساری قَوم کی اور ساؤُل کے مُلازِموں کی نظر میں اچّھی تھی۔
  • جب داؤُد اُس فِلستی کو قتل کر کے لَوٹا آتا تھا اور وہ سب بھی آ رہے تھے تو اِسرا ئیل کے سب شہروں سے عَورتیں گاتی اور ناچتی ہُوئی د فوں اور خُوشی کے نعروں اور باجوں کے ساتھ ساؤُل بادشاہ کے اِستِقبا ل کو نِکلِیں۔
  • اور وہ عَورتیں ناچتی ہُوئی آپس میں گاتی جاتی تِھیں کہ ساؤُل نے تو ہزاروں کو پر داؤُد نے لاکھوں کو مارا۔
  • اور ساؤُل نِہایت خفا ہُؤا کیونکہ وہ بات اُسے بُری لگی اور وہ کہنے لگا کہ اُنہوں نے داؤُد کے لِئے تو لاکھوں اور میرے لِئے فقط ہزاروں ہی ٹھہرائے ۔ سو بادشاہی کے سِوا اُسے اَور کیا مِلنا باقی ہے؟۔
  • سو اُس دِن سے آگے کو ساؤُل داؤُد کو بدگُمانی سے دیکھنے لگا۔
  • اور دُوسرے دِن اَیسا ہُؤا کہ خُدا کی طرف سے بُری رُوح ساؤُل پر زور سے نازِل ہُوئی اور وہ گھر کے اندر نبُوّت کرنے لگا اور داؤُد روز کی طرح اپنے ہاتھ سے بجا رہا تھا اور ساؤُل اپنے ہاتھ میں اپنا بھالا لِئے تھا۔
  • تب ساؤُل نے بھالا چلایا کیونکہ اُس نے کہا کہ مَیں داؤُد کو دِیوار کے ساتھ چھید دُوں گا اور داؤُد اُس کے سامنے سے دو بار ہٹ گیا۔
  • سو ساؤُل داؤُد سے ڈرا کرتا تھا کیونکہ خُداوند اُس کے ساتھ تھا اور ساؤُل سے جُدا ہو گیا تھا۔
  • اِس لِئے ساؤُل نے اُسے اپنے پاس سے جُدا کر کے اُسے ہزار جوانوں کا سردار بنا دِیا اور وہ لوگوں کے سامنے آیا جایا کرتا تھا۔
  • اور داؤُد اپنی سب راہوں میں دانائی کے ساتھ چلتا تھا اور خُداوند اُس کے ساتھ تھا۔
  • جب ساؤُل نے دیکھا کہ وہ عقل مندی سے کام کرتا ہے تو وہ اُس سے خَوف کھانے لگا۔
  • پر تمام اِسرا ئیل اور یہُوداہ کے لوگ داؤُد کو پِیار کرتے تھے اِس لِئے کہ وہ اُن کے سامنے آیا جایا کرتا تھا۔
  • تب ساؤُل نے داؤُد سے کہا کہ دیکھ مَیں اپنی بڑی بیٹی میرب کو تُجھ سے بیاہ دُوں گا ۔ تُو فقط میرے لِئے بہادُری کا کام کر اور خُداوند کی لڑائِیاں لڑ کیونکہ ساؤُل نے کہا کہ میرا ہاتھ نہیں بلکہ فِلستِیوں کا ہاتھ اُس پر چلے۔
  • داؤُد نے ساؤُل سے کہا مَیں کیا ہُوں اور میری ہستی ہی کیا اور اِسرا ئیل میں میرے باپ کا خاندان کیا ہے کہ مَیں بادشاہ کا داماد بنُوں؟۔
  • پر جب وقت آ گیا کہ ساؤُل کی بیٹی میرب داؤُد سے بیاہی جائے تو وہ محولاتی عدر ی ایل سے بیاہ دی گئی۔
  • اور ساؤُل کی بیٹی مِیکل داؤُد کو چاہتی تھی سو اُنہوں نے ساؤُل کو بتایا اور وہ اِس بات سے خُوش ہُؤا۔
  • تب ساؤُل نے کہا مَیں اُسی کو اُسے دُوں گا تاکہ یہ اُس کے لِئے پھندا ہو اور فِلستِیوں کا ہاتھ اُس پر پڑے ۔ سو ساؤُل نے داؤُد سے کہا کہ اِس دُوسری دفعہ تو تُو آج کے دِن میرا داماد ہو جائے گا۔
  • اور ساؤُل نے اپنے خادِموں کو حُکم کِیا کہ داؤُد سے چُپکے چُپکے باتیں کرو اور کہو کہ دیکھ بادشاہ تُجھ سے خُوش ہے اور اُس کے سب خادِم تُجھے پِیار کرتے ہیں سو اب تُو بادشاہ کا داماد بن جا۔
  • چُنانچہ ساؤُل کے مُلازِموں نے یہ باتیں داؤُد کے کان تک پُہنچائِیں ۔ داؤُد نے کہا کیا بادشاہ کا داماد بننا تُم کو کوئی ہلکی بات معلُوم ہوتی ہے جِس حال کہ مَیں غرِیب آدمی ہُوں اور میری کُچھ وقعت نہیں؟۔
  • سو ساؤُل کے مُلازِموں نے اُسے بتایا کہ داؤُد یُوں کہتا ہے۔
  • تب ساؤُل نے کہا تُم داؤُد سے کہنا کہ بادشاہ مہر نہیں مانگتا ۔ وہ فقط فِلستِیوں کی سَو کھلڑیاں چاہتا ہے تاکہ بادشاہ کے دُشمنوں سے اِنتِقام لِیا جائے ۔ ساؤُل کا یہ اِرادہ تھا کہ داؤُد کو فِلستِیوں کے ہاتھ سے مَروا ڈالے۔
  • جب اُس کے خادِموں نے یہ باتیں داؤُد سے کہِیں تو داؤُد بادشاہ کا داماد بننے کو راضی ہو گیا اورہنُوز دِن پُورے بھی نہیں ہُوئے تھے۔
  • کہ داؤُد اُٹھا اور اپنے لوگوں کو لے کر گیا اور دو سَو فِلستی قتل کر ڈالے اور داؤُد اُن کی کھلڑِیاں لایا اور اُنہوں نے اُن کی پُوری تعداد میں بادشاہ کو دِیا تاکہ وہ بادشاہ کا داماد ہو اور ساؤُل نے اپنی بیٹی مِیکل اُسے بیاہ دی۔
  • اور ساؤُل نے دیکھا اور جان لِیا کہ خُداوند داؤُد کے ساتھ ہے اور ساؤُل کی بیٹی مِیکل اُسے چاہتی تھی۔
  • اور ساؤُل داؤُد سے اَور بھی ڈرنے لگا اور ساؤُل برابر داؤُد کا دُشمن رہا۔
  • پِھر فِلستِیوں کے سرداروں نے دھاوا کِیا اور جب جب اُنہوں نے دھاوا کِیا ساؤُل کے سب خادِموں کی نِسبت داؤُد نے زِیادہ دانائی کا کام کِیا ۔ اِس سے اُس کا نام بُہت بڑا ہو گیا۔
  • اور ساؤُل نے اپنے بیٹے یُونتن اور اپنے سب خادِموں سے کہا کہ داؤُد کو مار ڈالو۔
  • لیکن ساؤُل کا بیٹا یُونتن داؤُد سے بُہت خُوش تھا ۔ سو یُونتن نے داؤُد سے کہا میرا باپ تیرے قتل کی فِکر میں ہے اِس لِئے تُو صُبح کو اپنا خیال رکھنا اور کِسی پوشِیدہ جگہ میں چُھپے رہنا۔
  • اور مَیں باہر جا کر اُس مَیدان میں جہاں تُو ہو گا اپنے باپ کے پاس کھڑا ہُوں گا اور اپنے باپ سے تیری بابت گُفتگُو کرُوں گا اور اگر مُجھے کُچھ معلُوم ہو جائے تو تُجھے بتا دُوں گا۔
  • اور یُونتن نے اپنے باپ ساؤُل سے داؤُد کی تعرِیف کی اور کہا کہ بادشاہ اپنے خادِم داؤُد سے بدی نہ کرے کیونکہ اُس نے تیرا کُچھ گُناہ نہیں کِیا بلکہ تیرے لِئے اُس کے کام بُہت اچّھے رہے ہیں۔
  • کیونکہ اُس نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھّی اور اُس فِلستی کو قتل کِیا اور خُداوند نے سب اِسرائیلِیوں کے لِئے بڑی فتح کرائی ۔ تُو نے یہ دیکھا اور خُوش ہُؤا ۔ پس تُو کِس لِئے داؤُد کو بے سبب قتل کر کے بے گُناہ کے خُون کا مُجرِم بننا چاہتا ہے؟۔
  • اور ساؤُل نے یُونتن کی بات سُنی اور ساؤُل نے قَسم کھا کر کہا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم ہے وہ مارا نہیں جائے گا۔
  • اور یُونتن نے داؤُد کو بُلایا اور اُس نے وہ سب باتیں اُس کو بتائِیں اور یُونتن داؤُد کو ساؤُل کے پاس لایا اور وہ پہلے کی طرح اُس کے پاس رہنے لگا۔
  • اور پِھر جنگ ہُوئی اور داؤُد نِکلا اور فِلستِیوں سے لڑا اور بڑی خُون ریزی کے ساتھ اُن کو قتل کِیا اور وہ اُس کے سامنے سے بھاگے۔
  • اور خُداوند کی طرف سے ایک بُری رُوح ساؤُل پر جب وہ اپنے گھر میں اپنا بھالا اپنے ہاتھ میں لِئے بَیٹھا تھا چڑھی اور داؤُد ہاتھ سے بجا رہا تھا۔
  • اور ساؤُل نے چاہا کہ داؤُد کو دِیوار کے ساتھ بھالے سے چھید دے پر وہ ساؤُل کے آگے سے ہٹ گیا اور بھالا دِیوار میں جا گُھسا اور داؤُد بھاگا اور اُس رات بچ گیا۔
  • اور ساؤُل نے داؤُد کے گھر پر قاصِد بھیجے کہ اُس کی تاک میں رہیں اور صُبح کو اُسے مار ڈالیں ۔ سو داؤُد کی بِیوی مِیکل نے اُس سے کہا اگر آج کی رات تُو اپنی جان نہ بچائے تو کل مارا جائے گا۔
  • اور مِیکل نے داؤُد کو کِھڑکی سے اُتار دِیا ۔ سو وہ چل دِیا اور بھاگ کر بچ گیا۔
  • اور مِیکل نے ایک بُت کو لے کر پلنگ پر لِٹا دِیا اور بکرِیوں کے بال کا تکِیہ سرہانے رکھ کر اُسے کپڑوں سے ڈھانک دِیا۔
  • اور جب ساؤُل نے داؤُد کے پکڑنے کو قاصِد بھیجے تو وہ کہنے لگی کہ وہ بِیمار ہے۔
  • اور ساؤُل نے ہرکاروں کو بھیجا کہ داؤُد کو دیکھیں اور کہا کہ اُسے پلنگ سمیت میرے پاس لاؤ کہ مَیں اُسے قتل کرُوں۔
  • اور جب وہ قاصِد اندر آئے تو دیکھا کہ پلنگ پر بُت پڑا ہے اور اُس کے سرہانے بکرِیوں کے بال کا تکِیہ ہے۔
  • تب ساؤُل نے مِیکل سے کہا کہ تُو نے مُجھ سے کیوں اَیسی دغا کی اور میرے دُشمن کو اَیسا جانے دِیا کہ وہ بچ نِکلا؟ مِیکل نے ساؤُل کو جواب دِیا کہ وہ مُجھ سے کہنے لگا مُجھے جانے دے ۔ مَیں کیوں تُجھے مار ڈالُوں؟۔
  • اور داؤُد بھاگ کر بچ نِکلا اور رامہ میں سموئیل کے پاس آکر جو کُچھ ساؤُل نے اُس سے کِیا تھا سب اُس کو بتایا ۔ تب وہ اور سموئیل دونوں نیوت میں جا کر رہنے لگے۔
  • اور ساؤُل کو خبر مِلی کہ داؤُد رامہ کے بِیچ نیوت میں ہے۔
  • اور ساؤُل نے داؤُد کو پکڑنے کو قاصِد بھیجے اور اُنہوں نے جو دیکھا کہ نبِیوں کا مجمع نبُوّت کر رہا ہے اور سموئیل اُن کا پیشوا بنا کھڑا ہے تو خُدا کی رُوح ساؤُل کے قاصِدوں پر نازِل ہُوئی اور وہ بھی نبُوّ ت کرنے لگے۔
  • اور جب ساؤُل تک یہ خبر پُہنچی تو اُس نے اَور قاصِد بھیجے اور وہ بھی نبُوّت کرنے لگے اور ساؤُل نے پِھر تِیسری بار اَور قاصِد بھیجے اور وہ بھی نبُوّت کرنے لگے۔
  • تب وہ آپ رامہ کو چلا اور اُس بڑے کُنوئیں پر جو سِیکو میں ہے پُہنچ کر پُوچھنے لگا کہ سموئیل اور داؤُد کہاں ہیں؟ اور کِسی نے کہا کہ دیکھ وہ رامہ کے بِیچ نیوت میں ہیں۔
  • تب وہ اُدھر رامہ کے نیوت کی طرف چلا اور خُدا کی رُوح اُس پر بھی نازِل ہُوئی اور وہ چلتے چلتے نبُوّت کرتا ہُؤا رامہ کے نیوت میں پُہنچا۔
  • اور اُس نے بھی اپنے کپڑے اُتارے اور وہ بھی سموئیل کے آگے نبُوّت کرنے لگا اور اُس سارے دِن اور ساری رات ننگا پڑا رہا ۔ اِس لِئے یہ کہاوت چلی کیا ساؤُل بھی نبِیوں میں ہے؟۔
  • اور داؤُد رامہ کے نیوت سے بھاگا اور یُونتن کے پاس جا کر کہنے لگا کہ مَیں نے کیا کِیا ہے؟ میرا کیا گُناہ ہے؟ مَیں نے تیرے باپ کے آگے کَونسی تقصِیر کی ہے جو وہ میری جان کا خواہاں ہے؟۔
  • اُس نے اُس سے کہا کہ خُدا نہ کرے! تُو مارا نہیں جائے گا ۔ دیکھ میرا باپ کوئی کام بڑا ہو یا چھوٹا نہیں کرتا جب تک اُسے مُجھ کو نہ بتائے ۔ پِھر بھلا میرا باپ اِس بات کو کیوں مُجھ سے چُھپائے گا؟ اَیسا نہیں۔
  • تب داؤُد نے قَسم کھا کر کہا کہ تیرے باپ کو بخُوبی معلُوم ہے کہ مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے ۔ سو وہ سوچتا ہو گا کہ یُونتن کو یہ معلُوم نہ ہو نہیں تو وہ رنجِیدہ ہو گا پر یقِیناً خُداوند کی حیات اور تیری جان کی قَسم کہ مُجھ میں اور مَوت میں صِرف ایک ہی قدم کا فاصِلہ ہے۔
  • تب یُونتن نے داؤُد سے کہا کہ جو کُچھ تیرا جی چاہتا ہو مَیں تیرے لِئے وُہی کرُوں گا۔
  • داؤُد نے یُونتن سے کہا کہ دیکھ کل نیا چاند ہے اور مُجھے لازِم ہے کہ بادشاہ کے ساتھ کھانے بَیٹُھوں پر تُو مُجھے اِجازت دے کہ مَیں پرسوں شام تک مَیدان میں چُھپا رہُوں۔
  • اگر مَیں تیرے باپ کو یاد آؤں تو کہنا کہ داؤُد نے مُجھ سے بجِد ہو کر رُخصت مانگی تاکہ وہ اپنے شہر بَیت لحم کو جائے اِس لِئے کہ وہاں سارے گھرانے کی طرف سے سالانہ قُربانی ہے۔
  • اگر وہ کہے کہ اچّھا تو تیرے چاکر کی سلامتی ہے پر اگر وہ غُصّے سے بھر جائے تو جان لینا کہ اُس نے بدی کی ٹھان لی ہے۔
  • پس تُو اپنے خادِم کے ساتھ مِہر سے پیش آکیونکہ تُو نے اپنے خادِم کو اپنے ساتھ خُداوند کے عہد میں داخِل کر لِیا ہے پر اگر مُجھ میں کُچھ بدی ہو تو تُو آپ ہی مُجھے قتل کر ڈال ۔ تُو مُجھے اپنے باپ کے پاس کیوں پُہنچائے؟۔
  • یُونتن نے کہا اَیسی بات کبھی نہ ہو گی ۔ اگر مُجھے عِلم ہوتا کہ میرے باپ کا اِرادہ ہے کہ تُجھ سے بدی کرے تو کیا مَیں تُجھے خبر نہ کرتا؟۔
  • پِھر داؤُد نے یُونتن سے کہا اگر تیرا باپ تُجھے سخت جواب دے تو کَون مُجھے بتائے گا؟۔
  • یُونتن نے داؤُد سے کہا چل ہم مَیدان کو نِکل جائیں چُنانچہ وہ دونوں مَیدان کو چلے گئے۔
  • تب یُونتن داؤُد سے کہنے لگا خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا گواہ رہے کہ جب مَیں کل یا پرسوں عنقرِیب اِسی وقت اپنے باپ کا بھید لُوں اور دیکُھوں کہ داؤُد کے لِئے بھلائی ہے تو کیا مَیں اُسی وقت تیرے پاس کہلا نہ بھیجُوں گا اور تُجھے نہ بتاؤں گا؟۔
  • خُداوند یُونتن سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے بھی زِیادہ کرے اگر میرے باپ کی یِہی مرضی ہو کہ تُجھ سے بدی کرے اور مَیں تُجھے نہ بتاؤں اور تُجھے رُخصت نہ کر دُوں تاکہ تُو سلامت چلا جائے اور خُداوند تیرے ساتھ رہے جَیسا وہ میرے باپ کے ساتھ رہا۔
  • اور صِرف یِہی نہیں کہ جب تک مَیں جِیتا رہُوں تب ہی تک تُو مُجھ پر خُداوند کا سا کرم کرے تاکہ مَیں مَر نہ جاؤں۔
  • بلکہ میرے گھرانے سے بھی کبھی اپنے کرم کو باز نہ رکھنا اور جب خُداوند تیرے دُشمنوں میں سے ایک ایک کو زمِین پر سے نیست ونابُودکر ڈالے تب بھی اَیسا ہی کرنا۔
  • سو یُونتن نے داؤُد کے خاندان سے عہد کِیا اور کہا کہ خُداوند داؤُد کے دُشمنوں سے اِنتِقام لے۔
  • اور یُونتن نے داؤُد کو اُس مُحبّت کے سبب سے جو اُس کو اُس سے تھی دوبارہ قَسم کِھلائی کیونکہ وہ اُس سے اپنی جان کے برابر مُحبّت رکھتا تھا۔
  • تب یُونتن نے داؤُد سے کہا کہ کل نیا چاند ہے اور تُو یاد آئے گا کیونکہ تیری جگہ خالی رہے گی۔
  • اور اپنے تِین دِن ٹھہرنے کے بعد تُو جلد جا کر اُس جگہ آ جانا جہاں تُو اُس کام کے دِن چُھپا تھا اور اُس پتّھر کے نزدِیک رہنا جِس کا نام ازل ہے۔
  • اور مَیں اُس طرف تِین تِیر اِس طرح چلاؤں گا گویا نِشانہ مارتا ہُوں۔
  • اور دیکھ مَیں اُس وقت چھوکرے کو بھیجُوں گا کہ جا تِیروں کو ڈُھونڈ لے آ۔ سو اگر مَیں چھوکرے سے کہُوں کہ دیکھ تِیر تیری اِس طرف ہیں تو تُو اُن کو اُٹھا کر لے آنا کیونکہ خُداوند کی حیات کی قَسم تیرے لِئے سلامتی ہو گی نہ کہ نُقصان۔
  • پر اگر مَیں چھوکرے سے یُوں کہُوں کہ دیکھ تِیر تیری اُس طرف ہیں تو تُو اپنی راہ لینا کیونکہ خُداوند نے تُجھے رُخصت کِیا ہے۔
  • رہا وہ مُعاملہ جِس کا چرچا تُو نے اور مَیں نے کِیا ہے سو دیکھ خُداوند ابد تک میرے اور تیرے درمِیان رہے!۔
  • پس داؤُد مَیدان میں جا چُھپا اور جب نیا چاند ہُؤا تو بادشاہ کھانا کھانے بَیٹھا۔
  • اور بادشاہ اپنے دستُور کے مُوافِق اپنی مسند یعنی اُسی مسند پر جو دِیوار کے برابر تھی بَیٹھا اور یُونتن کھڑا ہُؤا اور ابنیر ساؤُل کے پہلُو میں بَیٹھا اور داؤُد کی جگہ خالی رہی۔
  • لیکن اُس روز ساؤُل نے کُچھ نہ کہا کیونکہ اُس نے گُما ن کِیا کہ اُسے کُچھ ہو گیا ہو گا ۔ وہ ناپاک ہو گا ۔ وہ ضرُور ناپاک ہی ہو گا۔
  • اور نئے چاند کے بعد دُوسرے دِن داؤُد کی جگہ پِھر خالی رہی۔ تب ساؤُل نے اپنے بیٹے یُونتن سے کہا کہ کیا سبب ہے کہ یسّی کا بیٹا نہ تو کل کھانے پر آیا نہ آج آیا ہے؟۔
  • تب یُونتن نے ساؤُل کو جواب دِیا کہ داؤُد نے مُجھ سے بجِد ہو کر بَیت لحم جانے کو رُخصت مانگی۔
  • وہ کہنے لگا کہ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں مُجھے جانے دے کیونکہ شہر میں ہمارے گھرانے کا ذبِیحہ ہے اور میرے بھائی نے مُجھے حُکم کِیا ہے کہ حاضِر رہُوں ۔ اب اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو مُجھے جانے دے کہ اپنے بھائِیوں کو دیکُھوں ۔ اِسی لِئے وہ بادشاہ کے دسترخوان پر حاضِر نہیں ہُؤا۔
  • تب ساؤُل کا غُصّہ یُونتن پر بھڑکا اور اُس نے اُس سے کہا اَے کج رفتار چنڈالن کے بیٹے کیا مَیں نہیں جانتا کہ تُو نے اپنی شرمِندگی اور اپنی ماں کی برہنگی کی شرمِندگی کے لِئے یسّی کے بیٹے کو چُن لِیا ہے؟۔
  • کیونکہ جب تک یسّی کا یہ بیٹا رُویِ زمِین پر زِندہ ہے نہ تو تُجھ کو قِیام ہو گا نہ تیری سلطنت کو ۔ اِس لِئے ابھی لوگ بھیج کر اُسے میرے پاس لا کیونکہ اُس کا مَرنا ضرُور ہے۔
  • تب یُونتن نے اپنے باپ ساؤُل کو جواب دِیا وہ کیوں مارا جائے؟ اُس نے کیا کِیا ہے؟۔
  • تب ساؤُل نے بھالا پھینکا کہ اُسے مارے ۔ اِس سے یُونتن جان گیا کہ اُس کے باپ نے داؤُد کے قتل کا پُورا اِرادہ کِیا ہے۔
  • سو یُونتن بڑے غُصّہ میں دسترخوان پر سے اُٹھ گیا اور مہِینہ کے اُس دُوسرے دِن کُچھ کھانا نہ کھایا کیونکہ وہ داؤُد کے لِئے رنجِیدہ تھا اِس لِئے کہ اُس کے باپ نے اُسے رُسوا کِیا۔
  • اور صُبح کو یُونتن اُسی وقت جو داؤُد کے ساتھ ٹھہرا تھا مَیدان کو گیا اور ایک چھوکرا اُس کے ساتھ تھا۔
  • اور اُس نے اپنے چھوکرے کو حُکم کِیا کہ دَوڑ اور یہ تِیر جو مَیں چلاتا ہُوں ڈُھونڈ لا اور جب تک وہ لڑکا دَوڑا جا رہا تھا تو اُس نے اَیسا تِیر لگایا جو اُس سے آگے گیا۔
  • اور جب وہ چھوکرا اُس تِیر کی جگہ پُہنچا جِسے یُونتن نے چلایا تھا تو یُونتن نے چھوکرے کے پِیچھے پُکار کر کہا کیا وہ تِیر تیری اُس طرف نہیں؟۔
  • اور یُونتن اُس چھوکرے کے پِیچھے چِلاّیا ۔ تیز جا! جلدی کر! ٹھہر مت! سو یُونتن کے چھوکرے نے تِیروں کو جمع کِیا اور اپنے آقا کے پاس لَوٹا۔
  • پر اُس چھوکرے کو کُچھ معلُوم نہ ہُؤا ۔ فقط داؤُد اور یُونتن ہی اِس کا بھید جانتے تھے
  • پِھریُونتن نے اپنے ہتھیار اُس چھوکرے کو دِئے اور اُس سے کہا اِن کو شہر کو لے جا۔
  • جُوں ہی وہ چھوکرا چلا گیا داؤُد جنُوب کی طرف سے نِکلا اور زمِین پر اَوندھا ہو کر تِین بار سِجدہ کِیا اور اُنہوں نے آپس میں ایک دُوسرے کو چُوما اور باہم روئے پر داؤُد بُہت رویا۔
  • اور یُونتن نے داؤُد سے کہا کہ سلامت چلا جا کیونکہ ہم دونوں نے خُداوند کے نام کی قَسم کھا کر کہا ہے کہ خُداوند میرے اور تیرے درمِیان اور میری اور تیری نسل کے درمیان ابد تک رہے ۔ سو وہ اُٹھ کر روانہ ہُؤا اور یُونتن شہر میں چلا گیا۔
  • اور داؤُد نوب میں اخِیملک کاہِن کے پاس آیا اور اخِیملک داؤُد سے مِلنے کو کانپتا ہُؤا آیا اور اُس سے کہا تُو کیوں اکیلا ہے اور تیرے ساتھ کوئی آدمی نہیں؟۔
  • داؤُد نے اخِیملک کاہِن سے کہا کہ بادشاہ نے مُجھے ایک کام کا حُکم کر کے کہا ہے کہ جِس کام پر مَیں تُجھے بھیجتا ہُوں اور جو حُکم مَیں نے تُجھے دِیا ہے وہ کِسی شخص پر ظاہِر نہ ہو۔ سو مَیں نے جوانوں کو فُلاں فُلاں جگہ بِٹھا دِیا ہے۔
  • پس اب تیرے ہاں کیا ہے؟ میرے ہاتھ میں روٹِیوں کے پانچ گِردے یا جو کُچھ مَوجُود ہو دے۔
  • کاہِن نے داؤُد کو جواب دِیا میرے ہاں عام روٹیاں تو نہیں پر مُقدّس روٹیاں ہیں بشرطیکہ وہ جوان عَورتوں سے الگ رہے ہوں۔
  • داؤُد نے کاہِن کو جواب دِیا سچ تو یہ ہے کہ تِین دِن سے عَورتیں ہم سے الگ رہی ہیں اور اگرچہ یہ معمُولی سفر ہے تَو بھی جب مَیں چلا تھا تب اِن جوانوں کے برتن پاک تھے تو آج تو ضرُور ہی وہ برتن پاک ہوں گے۔
  • تب کاہِن نے مُقدّس روٹی اُس کو دی کیونکہ اَور روٹی وہاں نہیں تھی ۔ فقط نذر کی روٹی تھی جو خُداوند کے آگے سے اُٹھائی گئی تھی تاکہ اُس کے عِوض اُس دِن جب وہ اُٹھائی جائے گرم روٹی رکھّی جائے۔
  • اور وہاں اُس دِن ساؤُل کے خادِموں میں سے ایک شخص خُداوند کے آگے رُکا ہُؤا تھا ۔ اُس کا نام ادُومی دوئیگ تھا ۔ یہ ساؤُل کے چرواہوں کا سردار تھا۔
  • پِھر داؤُد نے اخِیملک سے پُوچھا کیا یہاں تیرے پاس کوئی نیزہ یا تلوار نہیں؟ کیونکہ مَیں اپنی تلوار اور اپنے ہتھیار اپنے ساتھ نہیں لایا کیونکہ بادشاہ کے کام کی جلدی تھی۔
  • اُس کاہِن نے کہا کہ فِلستی جولیت کی تلوار جِسے تُو نے ایلاہ کی وادی میں قتل کِیا کپڑے میں لِپٹی ہُوئی افُود کے پِیچھے رکھّی ہے ۔ اگر تُو اُسے لینا چاہتا ہے تو لے ۔ اُس کے سِوا یہاں کوئی اَور نہیں ہے ۔ داؤُد نے کہا وَیسی تو کوئی ہے ہی نہیں ۔ وُہی مُجھے دے۔
  • اور داؤُد اُٹھا اور ساؤُل کے خَوف سے اُسی دِن بھاگا اور جات کے بادشاہ اکِیس کے پاس چلا گیا۔
  • اور اکِیس کے مُلازِموں نے اُس سے کہا کیا یِہی اُس مُلک کا بادشاہ داؤُد نہیں؟ کیا اِسی کے بارہ میں ناچتے وقت گا گا کر اُنہوں نے آپس میں نہیں کہا تھا کہ ساؤُل نے تو ہزاروں کو پر داؤُد نے لاکھوں کو مارا؟۔
  • داؤُد نے یہ باتیں اپنے دِل میں رکھِّیں اور جات کے بادشاہ اکِیس سے نِہایت ڈرا۔
  • سو وہ اُن کے آگے دُوسری چال چلا اور اُن کے ہاتھ پڑ کر اپنے کو دِیوانہ سا بنا لِیا اور پھاٹک کے کِواڑوں پر لکِیریں کھینچنے اور اپنے تُھوک کو اپنی داڑھی پر بہانے لگا۔
  • تب اکِیس نے اپنے نَوکروں سے کہا لو یہ آدمی تو سِڑی ہے ۔ تُم اُسے میرے پاس کیوں لائے؟۔
  • کیا مُجھے سِڑیوں کی ضرُورت ہے جو تُم اُس کو میرے پاس لائے ہو کہ میرے سامنے سِڑی پن کرے؟ کیا اَیسا آدمی میرے گھر میں آنے پائے گا؟۔
  • اور داؤُد وہاں سے چلا اور عدُلاّ م کے مغارے میں بھاگ آیا اور اُس کے بھائی اور اُس کے باپ کا سارا گھرانا یہ سُن کر اُس کے پاس وہاں پُہنچا۔
  • اور سب کنگال اور سب قرض دار اور سب بِگڑے دِل اُس کے پاس جمع ہُوئے اور وہ اُن کا سردار بنا اور اُس کے ساتھ قرِیباً چار سَو آدمی ہو گئے۔
  • اور وہاں سے داؤُد موآب کے مِصفاہ کو گیا اور موآب کے بادشاہ سے کہا میرے ماں باپ کو ذرا یہِیں آ کر اپنے ہاں رہنے دے جب تک کہ مُجھے معلُوم نہ ہو کہ خُدا میرے لِئے کیا کرے گا۔
  • اور وہ اُن کو شاہِ موآب کے سامنے لے آیا ۔ سو وہ جب تک داؤُد گڑھ میں رہا اُسی کے ساتھ رہے۔
  • تب جاد نبی نے داؤُد سے کہا اِس گڑھ میں مت رہ ۔ روانہ ہو اور یہُوداہ کے مُلک میں جا ۔ سو داؤُد روانہ ہُؤا اور حارت کے بَن میں چلا گیا۔
  • اور ساؤُل نے سُنا کہ داؤُد اور اُس کے ساتِھیوں کا پتہ لگا ہے اور ساؤُل اُس وقت رامہ کے جِبعہ میں جھاؤُ کے درخت کے نِیچے اپنا بھالا اپنے ہاتھ میں لِئے بَیٹھا تھا اور اُس کے خادِم اُس کے چَوگِرد کھڑے تھے۔
  • تب ساؤُل نے اپنے خادِموں سے جو اُس کے چَوگِرد کھڑے تھے کہا سُنو تو اَے بِنیمِینیو! کیا یسّی کا بیٹا تُم میں سے ہر ایک کو کھیت اور تاکِستان دے گا اور تُم سب کو ہزاروں اور سَینکڑوں کا سردار بنائے گا۔
  • جو تُم سب نے میرے خِلاف سازِش کی ہے اور جب میرا بیٹا یسّی کے بیٹے سے عہد و پَیمان کرتا ہے تو تُم میں سے کوئی مُجھ پر ظاہِر نہیں کرتا اور تُم میں کوئی نہیں جو میرے لِئے غمگِین ہو اور مُجھے بتائے کہ میرے بیٹے نے میرے نَوکر کو میرے خِلاف گھات لگانے کو اُبھارا ہے جَیسا آج کے دِن ہے؟۔
  • تب ادُومی دو ئیگ نے جو ساؤُل کے خادِموں کے برابر کھڑا تھا جواب دِیا کہ مَیں نے یسّی کے بیٹے کو نوب میں اخِیطو ب کے بیٹے اخِیملک کاہِن کے پاس آتے دیکھا۔
  • اور اُس نے اُس کے لِئے خُداوند سے سوال کِیا اور اُسے زادِ راہ دِیا اور فِلستی جولیت کی تلوار دی۔
  • تب بادشاہ نے اخِیطو ب کے بیٹے اخِیملک کاہِن کو اور اُس کے باپ کے سارے گھرانے کو یعنی اُن کاہِنوں کو جو نوب میں تھے بُلوا بھیجا اور وہ سب بادشاہ کے پاس حاضِر ہُوئے۔
  • اور ساؤُل نے کہا اَے اخِیطو ب کے بیٹے تُو سُن! اُس نے کہا اَے میرے مالِک مَیں حاضِر ہُوں۔
  • اور ساؤُل نے اُس سے کہا کہ تُم نے یعنی تُو نے اور یسّی کے بیٹے نے کیوں میرے خِلاف سازِش کی ہے کہ تُو نے اُسے روٹی اور تلوار دی اور اُس کے لِئے خُدا سے سوال کِیا تاکہ وہ میرے برخِلاف اُٹھ کر گھات لگائے جَیسا آج کے دِن ہے؟۔
  • تب اخِیملک نے بادشاہ کو جواب دِیا کہ تیرے سب خادِموں میں داؤُد کی طرح امانت دار کَون ہے؟ وہ بادشاہ کا داماد ہے اور تیرے دربار میں حاضِر ہُؤا کرتا اور تیرے گھر میں مُعزّز ہے۔
  • اور کیا مَیں نے آج ہی اُس کے لِئے خُدا سے سوال کرنا شرُوع کِیا؟ اَیسی بات مُجھ سے دُور رہے ۔ بادشاہ اپنے خادِم پر اور میرے باپ کے سارے گھرانے پر کوئی اِلزام نہ لگائے کیونکہ تیرا خادِم اِن باتوں کو کُچھ نہیں جانتا ۔نہ تھوڑا نہ بُہت۔
  • بادشاہ نے کہا اَے اخِیملک ! تُو اور تیرے باپ کا سارا گھرانا ضرُور مار ڈالا جائے گا۔
  • پِھر بادشاہ نے اُن سِپاہِیوں کو جو اُس کے پاس کھڑے تھے حُکم کِیا کہ مُڑو اور خُداوند کے کاہِنوں کو مار ڈالو کیونکہ داؤُد کے ساتھ اِن کا بھی ہاتھ ہے اور اِنہوں نے یہ جانتے ہُوئے بھی کہ وہ بھاگا ہُؤا ہے مُجھے نہیں بتایا لیکن بادشاہ کے خادِموں نے خُداوند کے کاہِنوں پر حملہ کرنے کے لِئے ہاتھ بڑھانا نہ چاہا۔
  • تب بادشاہ نے دوئیگ سے کہا تُو مُڑ اور اِن کاہِنوں پر حملہ کر سو ادُومی دوئیگ نے مُڑ کر کاہِنوں پر حملہ کِیا اور اُس دِن اُس نے پچاسی آدمی جو کتان کے افُود پہنے تھے قتل کِئے۔
  • اور اُس نے کاہِنوں کے شہر نوب کو تلوار کی دھار سے مارا اور مَردوں اور عَورتوں اور لڑکوں اور دُودھ پِیتے بچّوں اور بَیلوں اور گدھوں اور بھیڑ بکریوں کو تہِ تَیغ کِیا۔
  • اور اخِیطو ب کے بیٹے اخِیملک کے بیٹوں میں سے ایک جِس کا نام ابی یا تر تھا بچ نِکلا اور داؤُد کے پاس بھاگ گیا۔
  • اور ابی یاتر نے داؤُد کو خبر دی کہ ساؤُل نے خُداوند کے کاہِنوں کو قتل کر ڈالا ہے۔
  • داؤُد نے ابی یاتر سے کہا مَیں اُسی دِن جب ادُومی دوئیگ وہاں مِلا جان گیا تھا کہ وہ ضرُور ساؤُل کو خبر دے گا ۔ تیرے باپ کے سارے گھرانے کے مارے جانے کا باعِث مَیں ہُوں۔
  • سو تُو میرے ساتھ رہ اور مت ڈر ۔ جو تیری جان کا خواہاں ہے وہ میری جان کا خواہاں ہے ۔ سو تُو میرے ساتھ سلامت رہے گا۔
  • اور اُنہوں نے داؤُد کو خبر دی کہ دیکھ فِلستی قعیلہ سے لڑ رہے ہیں اور کھلِیہانوں کو لُوٹ رہے ہیں۔
  • تب داؤُد نے خُداوند سے پُوچھا کہ کیا مَیں جاؤں اور اُن فِلستِیوں کو مارُوں؟ خُداوند نے داؤُد کو فرمایا جا فِلستِیوں کو مار اور قعیلہ کو بچا۔
  • اور داؤُد کے لوگوں نے اُس سے کہا کہ دیکھ ہم تو یہِیں یہُودا ہ میں ڈرتے ہیں ۔ پس ہم قعیلہ کو جا کر فِلستی لشکروں کا سامنا کریں تو کِتنا زِیادہ نہ ڈر لگے گا؟۔
  • تب داؤُد نے خُداوند سے پِھر سوال کِیا ۔ خُداوند نے جواب دِیا کہ اُٹھ قعیلہ کو جا کیونکہ مَیں فِلستِیوں کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا۔
  • سو داؤُد اور اُس کے لوگ قعیلہ کو گئے اور فِلستِیوں سے لڑے اور اُن کی مواشی لے آئے اور اُن کو بڑی خُونریزی کے ساتھ قتل کِیا ۔ یُوں داؤُد نے قعیلیوں کو بچایا۔
  • جب اخِیملک کا بیٹا ابی یاتر داؤُد کے پاس قعیلہ کو بھاگا تو اُس کے ہاتھ میں ایک افُود تھا جِسے وہ ساتھ لے گیا تھا۔
  • اور ساؤُل کو خبر ہُوئی کہ داؤُد قعیلہ میں آیا ہے سو ساؤُل کہنے لگا کہ خُدا نے اُسے میرے ہاتھ میں کر دِیا کیونکہ وہ جو اَیسے شہر میں گُھسا ہے جِس میں پھاٹک اور اڑبنگے ہیں تو قَید ہو گیا ہے۔
  • اور ساؤُل نے جنگ کے لِئے اپنے سارے لشکر کو بُلا لِیا تاکہ قعیلہ میں جا کر داؤُد اور اُس کے لوگوں کو گھیر لے۔
  • اور داؤُد کو معلُوم ہو گیا کہ ساؤُل اُس کے خِلاف بدی کی تدبِیریں کر رہا ہے ۔ سو اُس نے ابی یاتر کاہِن سے کہا کہ افُود یہاں لے آ۔
  • اور داؤُد نے کہا اَے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا تیرے بندہ نے یہ قطعی سُنا ہے کہ ساؤُل قعیلہ کو آنا چاہتا ہے تاکہ میرے سبب سے شہر کو غارت کر دے۔
  • سو کیا قعیلہ کے لوگ مُجھ کو اُس کے حوالہ کر دیں گے؟ کیا ساؤُل جَیسا تیرے بندہ نے سُنا ہے آئے گا؟ اَے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو اپنے بندہ کو بتا دے۔ خُداوند نے کہا وہ آئے گا۔
  • تب داؤُد نے کہا کہ کیا قعیلہ کے لوگ مُجھے اور میرے لوگوں کو ساؤُل کے حوالہ کر دیں گے؟ خُداوند نے کہا وہ تُجھے حوالہ کر دیں گے۔
  • تب داؤُد اور اُس کے لوگ جو قرِیباً چھ سَو تھے اُٹھ کر قعیلہ سے نِکل گئے اور جہاں کہِیں جا سکے چل دِئے اور ساؤُل کو خبر مِلی کہ داؤُد قعیلہ سے نِکل گیا ۔ پس وہ جانے سے باز رہا۔
  • اور داؤُد نے بیابان کے قلعوں میں سکُونت کی اور دشتِ زِیف کے کوہِستانی مُلک میں رہا اور ساؤُل ہر روز اُس کی تلاش میں رہا پر خُدا نے اُس کو اُس کے ہاتھ میں حوالہ نہ کِیا۔
  • اور داؤُد نے دیکھا کہ ساؤُل اُس کی جان لینے کو نِکلا ہے ۔ اُس وقت داؤُد دشتِ زِیف کے بَن میں تھا۔
  • اور ساؤُل کا بیٹا یُونتن اُٹھ کر داؤُد کے پاس بَن میں گیا اور خُدا میں اُس کا ہاتھ مضبُوط کِیا۔
  • اُس نے اُس سے کہا تُو مت ڈر کیونکہ تُو میرے باپ ساؤُل کے ہاتھ میں نہیں پڑے گا اور تُو اِسرا ئیل کا بادشاہ ہو گا اور مَیں تُجھ سے دُوسرے درجہ پر ہُوں گا ۔ یہ میرے باپ ساؤُل کو بھی معلُوم ہے۔
  • اور اُن دونوں نے خُداوند کے آگے عہد و پَیمان کِیا اور داؤُد بَن میں ٹھہرا رہا اور یُونتن اپنے گھر کو گیا۔
  • تب زِیف کے لوگ جِبعہ میں ساؤُل کے پاس جا کر کہنے لگے کیا داؤُد ہمارے درمِیان کوہِ حکِیلہ کے بَن کے قلعوں میں دشت کے جنُوب کی طرف چُھپانہیں ہے؟۔
  • سو اب اَے بادشاہ تیرے دِل کو جو بڑی آرزُو آنے کی ہے اُس کے مُطابِق آ اور اُس کو بادشاہ کے ہاتھ میں حوالہ کرنا ہمارا ذِمّہ رہا۔
  • تب ساؤُل نے کہا خُداوند کی طرف سے تُم مُبارک ہو کیونکہ تُم نے مُجھ پر رحم کِیا۔
  • سو اب ذرا جا کر سب کُچھ اَور پکّا کر لو اور اُس کی جگہ کو دیکھ کر جان لو کہ اُس کا ٹِھکانا کہاں ہے اور کِس نے اُسے وہاں دیکھا ہے کیونکہ مُجھ سے کہا گیا ہے کہ وہ بڑی چالاکی سے کام کرتا ہے۔
  • سو تُم دیکھ بھال کر جہاں جہاں وہ چُھپا کرتا ہے اُن ٹِھکانوں کا پتا لگا کر ضرُور میرے پاس پِھر آؤ اور مَیں تُمہارے ساتھ چلُوں گا اور اگر وہ اِس مُلک میں کہِیں بھی ہو تو مَیں اُسے یہُوداہ کے ہزاروں ہزار میں سے ڈُھونڈ نِکالُوں گا۔
  • سو وہ اُٹھے اور ساؤُل سے پیشتر زِیف کو گئے لیکن داؤُد اور اُس کے لوگ معُو ن کے بیابان میں تھے جو دشت کے جنُوب کی طرف مَیدان میں تھا۔
  • اور ساؤُل اور اُس کے لوگ اُس کی تلاش میں نِکلے اور داؤُد کو خبر پُہنچی ۔ سو وہ چٹان پر سے اُتر آیا اور معُون کے بیابان میں رہنے لگا اور ساؤُل نے یہ سُن کر معُون کے بیابان میں داؤُد کا پِیچھا کِیا۔
  • اور ساؤُل پہاڑ کی اِس طرف اور داؤُد اور اُس کے لوگ پہاڑ کی اُس طرف چل رہے تھے اور داؤُد ساؤُل کے خَوف سے نِکل جانے کی جلدی کر رہا تھا اِس لِئے کہ ساؤُل اور اُس کے لوگوں نے داؤُد کو اور اُس کے لوگوں کو پکڑنے کے لِئے گھیر لِیا تھا۔
  • لیکن ایک قاصِد نے آ کر ساؤُل سے کہا کہ جلدی چل کیونکہ فِلستِیوں نے مُلک پر حملہ کِیا ہے۔
  • سو ساؤُل داؤُد کا پِیچھا چھوڑ کر فِلستِیوں کا مُقابلہ کرنے کو گیا اِس لِئے اُنہوں نے اُس جگہ کا نام سلعِ ہمّخلقو ت رکھّا۔
  • اور داؤُد وہاں سے چلا گیا اور عَین جد ی کے قلعوں میں رہنے لگا۔
  • جب ساؤُل فِلستِیوں کا پِیچھا کر کے لَوٹا تو اُسے خبر مِلی کہ داؤُد عَین جدی کے بیابان میں ہے۔
  • سو ساؤُل سب اِسرائیلِیوں میں سے تِین ہزار چِیدہ مَرد لے کر جنگلی بکروں کی چٹانوں پر داؤُد اور اُس کے لوگوں کی تلاش میں چلا۔
  • اور وہ راستہ میں بھیڑسالوں کے پاس پُہنچا جہاں ایک غار تھا اور ساؤُل اُس غار میں فراغت کرنے گُھسا اور داؤُد اپنے لوگوں سمیت اُس غار کے اندرُونی خانوں میں بَیٹھا تھا۔
  • اور داؤُد کے لوگوں نے اُس سے کہا دیکھ یہ وہ دِن ہے جِس کی بابت خُداوند نے تُجھ سے کہا تھا کہ دیکھ مَیں تیرے دُشمن کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا اور جو تیرا جی چاہے سو تُو اُس سے کرنا ۔ سو داؤُد اُٹھ کر ساؤُل کے جُبّہ کا دامن چُپکے سے کاٹ لے گیا۔
  • اور اُس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ داؤُد کا دِل بے چَین ہُؤا اِس لِئے کہ اُس نے ساؤُل کے جُبّہ کا دامن کاٹ لِیا تھا۔
  • اور اُس نے اپنے لوگوں سے کہا کہ خُداوند نہ کرے کہ مَیں اپنے مالِک سے جو خُداوند کا ممسُوح ہے اَیسا کام کرُوں کہ اپنا ہاتھ اُس پر چلاؤں اِس لِئے کہ وہ خُداوند کا ممسُوح ہے۔
  • سو داؤُد نے اپنے لوگوں کو یہ باتیں کہہ کر روکا اور اُن کو ساؤُل پر حملہ کرنے نہ دِیا اور ساؤُل اُٹھ کر غار سے نِکلا اور اپنی راہ لی۔
  • اور بعد اُس کے داؤُد بھی اُٹھا اور اُس غار میں سے نِکلا اور ساؤُل کے پِیچھے پُکار کر کہنے لگا اَے میرے مالِک بادشاہ! جب ساؤُل نے پِیچھے پِھر کر دیکھا تو داؤُد نے اَوندھے مُنہ گِر کر سِجدہ کِیا۔
  • اور داؤُد نے ساؤُل سے کہا تُو کیوں اَیسے لوگوں کی باتوں کو سُنتا ہے جو کہتے ہیں کہ داؤُد تیری بدی چاہتا ہے؟۔
  • دیکھ آج کے دِن تُو نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ خُداوند نے غار میں آج ہی تُجھے میرے ہاتھ میں کر دِیا اور بعضوں نے مُجھ سے کہا بھی کہ تُجھے مار ڈالُوں پر میری آنکھوں نے تیرا لِحاظ کِیا اور مَیں نے کہا کہ مَیں اپنے مالِک پر ہاتھ نہیں چلاؤُں گا کیونکہ وہ خُداوند کا ممسُوح ہے۔
  • ما سِوا اِس کے اَے میرے باپ دیکھ ۔ یہ بھی دیکھ کہ تیرے جُبّہ کا دامن میرے ہاتھ میں ہے اور چُونکہ مَیں نے تیرے جُبّہ کا دامن کاٹا اور تُجھے مار نہیں ڈالا سو تُو جان لے اور دیکھ لے کہ میرے ہاتھ میں کِسی طرح کی بدی یا بُرائی نہیں اور مَیں نے تیرا کوئی گُناہ نہیں کِیا گو تُو میری جان لینے کے درپَے ہے۔
  • خُداوند میرے اور تیرے درمِیان اِنصاف کرے اور خُداوند تُجھ سے میرا اِنتِقام لے پر میرا ہاتھ تُجھ پر نہیں اُٹھے گا۔
  • قدِیم لوگوں کی مثل ہے کہ بُروں سے بُرائی ہوتی ہے پر میرا ہاتھ تُجھ پر نہیں اُٹھے گا۔
  • اِسرا ئیل کا بادشاہ کِس کے پِیچھے نِکلا؟ تُو کِس کے پِیچھے پڑا ہے؟ ایک مَرے ہُوئے کُتّے کے پِیچھے ۔ ایک پِسُّو کے پِیچھے۔
  • پس خُداوند ہی مُنصِف ہو اور میرے اور تیرے درمِیان فَیصلہ کرے اور دیکھے اور میرا مُقدّمہ لڑے اور تیرے ہاتھ سے مُجھے چُھڑائے۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب داؤُد یہ باتیں ساؤُل سے کہہ چُکا تو ساؤُل نے کہا اَے میرے بیٹے داؤُد کیا یہ تیری آواز ہے؟ اور ساؤُل چِلاّ کر رونے لگا۔
  • اور اُس نے داؤُد سے کہا تُو مُجھ سے زِیادہ صادِق ہے اِس لِئے کہ تُو نے میرے ساتھ بھلائی کی ہے حالانکہ مَیں نے تیرے ساتھ بُرائی کی۔
  • اور تُو نے آج کے دِن ظاہِر کر دِیا کہ تُو نے میرے ساتھ بھلائی کی ہے کیونکہ جب خُداوند نے مُجھے تیرے ہاتھ میں کر دِیا تو تُو نے مُجھے قتل نہ کِیا۔
  • بھلا کیا کوئی اپنے دُشمن کو پا کر اُسے سلامت جانے دیتا ہے؟ سو خُداوند اُس نیکی کے عِوض جو تُو نے مُجھ سے آج کے دِن کی تُجھ کو نیک جزا دے۔
  • اور اب دیکھ مَیں خُوب جانتا ہُوں کہ تُو یقِیناً بادشاہ ہو گا اور اِسرا ئیل کی سلطنت تیرے ہاتھ میں پڑ کر قائِم ہو گی۔
  • سو اب مُجھ سے خُداوند کی قَسم کھا کہ تُو میرے بعد میری نسل کو ہلاک نہیں کرے گا اور میرے باپ کے گھرانے میں سے میرے نام کو مِٹا نہیں ڈالے گا۔
  • سو داؤُد نے ساؤُل سے قَسم کھائی اور ساؤُل گھر کو چلا گیا پر داؤُد اور اُس کے لوگ اُس گڑھ مَیں جا بَیٹھے۔
  • اور سموئیل مَر گیا اور سب اِسرائیلی جمع ہُوئے اور اُنہوں نے اُس پر نَوحہ کِیا اور اُسے رامہ میں اُسی کے گھر میں دفن کِیا اور داؤُد اُٹھ کر دشتِ فارا ن کو چلا گیا۔
  • اور معُون میں ایک شخص رہتا تھا جِس کی مِلکِیّت کرمِل میں تھی۔ یہ شخص بُہت بڑا تھا اور اُس کے پاس تِین ہزار بھیڑیں اور ایک ہزار بکریاں تِھیں اور یہ کرمِل میں اپنی بھیڑوں کے بال کتر رہا تھا۔
  • اِس شخص کا نام نابا ل اور اُس کی بِیوی کا نام ابِیجیل تھا ۔ یہ عَورت بڑی سمجھ دار اور خُوب صُورت تھی پر وہ مَرد بڑا بے ادب اور بدکار تھا اور وہ کالِب کے خاندان سے تھا۔
  • اور داؤُد نے بیابان میں سُنا کہ نابا ل اپنی بھیڑوں کے بال کتر رہا ہے۔
  • سو داؤُد نے دس جوان روانہ کِئے اور اُس نے اُن جوانوں سے کہا کہ تُم کرمِل پر چڑھ کر نابا ل کے پاس جاؤ اور میرا نام لے کر اُسے سلام کہو۔
  • اور اُس خُوش حال آدمی سے یُوں کہو کہ تیری اور تیرے گھر کی اور تیرے مال اسباب کی سلامتی ہو۔
  • مَیں نے اب سُنا ہے کہ تیرے ہاں بال کترنے والے ہیں اور تیرے چرواہے ہمارے ساتھ رہے اور ہم نے اُن کو نُقصان نہیں پُہنچایا اور جب تک وہ کرمِل میں ہمارے ساتھ رہے اُن کی کوئی چِیز کھوئی نہ گئی۔
  • تُو اپنے جوانوں سے پُوچھ اور وہ تُجھے بتائیں گے ۔ پس اِن جوانوں پر تیرے کرم کی نظر ہو اِس لِئے کہ ہم اچھے دِن آئے ہیں ۔ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ جو کُچھ تیرے ہاتھ آئے اپنے خادِموں کو اور اپنے بیٹے داؤُد کو عطا کر۔
  • سو داؤُد کے جوانوں نے جا کر نابا ل سے داؤُد کا نام لے کر یہ باتیں کہِیں اور چُپ ہو رہے۔
  • نابا ل نے داؤُد کے خادِموں کو جواب دِیا کہ داؤُد کَون ہے؟ اور یسّی کا بیٹا کَون ہے؟ اِن دِنوں بُہت سے نَوکر اَیسے ہیں جو اپنے آقا کے پاس سے بھاگ جاتے ہیں۔
  • کیا مَیں اپنی روٹی اور پانی اور ذبِیحے جو مَیں نے اپنے کترنے والوں کے لِئے ذبح کِئے ہیں لے کر اُن لوگوں کو دُوں جِن کو مَیں نہیں جانتا کہ وہ کہاں کے ہیں؟۔
  • سو داؤُد کے جوان اُلٹے پاؤں پِھرے اور لَوٹ گئے اور آ کر یہ سب باتیں اُسے بتائِیں۔
  • تب داؤُد نے اپنے لوگوں سے کہا اپنی اپنی تلوار باندھ لو ۔ سو ہر ایک نے اپنی تلوار باندھی اورداؤُد نے بھی اپنی تلوار حمائِل کی ۔ سو قرِیباً چار سَو جوان داؤُد کے پِیچھے چلے اور دو سَو اسباب کے پاس رہے۔
  • اور جوانوں میں سے ایک نے نابا ل کی بِیوی ابِیجیل سے کہا کہ دیکھ داؤُد نے بیابان سے ہمارے آقا کو مُبارک باد دینے کو قاصِد بھیجے پر وہ اُن پر جُھنجھلایا۔
  • لیکن اِن لوگوں نے ہم سے بڑی نیکی کی اور ہمارا نُقصان نہیں ہُؤا اور مَیدانوں میں جب تک ہم اُن کے ساتھ رہے ہماری کوئی چِیز گُم نہ ہُوئی۔
  • بلکہ جب تک ہم اُن کے ساتھ بھیڑ بکری چراتے رہے وہ رات دِن ہمارے لِئے گویا دِیوار تھے۔
  • سو اب سوچ سمجھ لے کہ تُو کیا کرے گی کیونکہ ہمارے آقا اور اُس کے سب گھرانے کے خِلاف بدی کا منصُوبہ باندھا گیا ہے کیونکہ یہ اَیسا خبِیث آدمی ہے کہ کوئی اِس سے بات نہیں کر سکتا۔
  • تب ابِیجیل نے جلدی کی اور دو سَو روٹِیاں اور مَے کے دو مشکِیزے اور پانچ پکّی پکائی بھیڑیں اور بُھنے ہُوئے اناج کے پانچ پَیمانے اور کِشمِش کے ایک سَو خوشے اور انجِیر کی دو سَو ٹِکیاں ساتھ لِیں اور اُن کو گدھوں پر لاد لِیا۔
  • اور اپنے چاکروں سے کہا تُم مُجھ سے آگے جاؤ دیکھو مَیں تُمہارے پِیچھے پِیچھے آتی ہُوں اور اُس نے اپنے شَوہر نابا ل کو خبر نہ کی۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جُوں ہی وہ گدھے پر چڑھ کر پہاڑ کی آڑ سے اُتری داؤُد اپنے لوگوں سمیت اُترتے ہُوئے اُس کے سامنے آیا اور وہ اُن کو مِلی۔
  • اور داؤُد نے کہا تھا کہ مَیں نے اِس پاجی کے سب مال کی جو بیابان میں تھا بے فائِدہ اِس طرح نِگہبانی کی کہ اُس کی چِیزوں میں سے کوئی چِیز گُم نہ ہُوئی کیونکہ اُس نے نیکی کے بدلے مُجھ سے بدی کی۔
  • سو اگر مَیں صُبح کی رَوشنی ہونے تک اُس کے لوگوں میں سے ایک لڑکا بھی باقی چھوڑوں تو خُدا داؤُد کے دُشمنوں سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے زِیادہ ہی کرے۔
  • اور ابیجِیل نے جو داؤُد کو دیکھا تو جلدی کی اور گدھے سے اُتری اور داؤُد کے آگے اَوندھی گِری اور زمِین پر سرنگُوں ہو گئی۔
  • اور وہ اُس کے پاؤں پر گِر کر کہنے لگی مُجھ پر اَے میرے مالِک! مُجھی پر یہ گُناہ ہو اور ذرا اپنی لَونڈی کو اِجازت دے کہ تیرے کان میں کُچھ کہے اور تُو اپنی لَونڈی کی عرض سُن۔
  • مَیں تیری مِنّت کرتی ہُوں کہ میرا مالِک اُس خبِیث آدمی نابا ل کا کُچھ خیال نہ کرے کیونکہ جَیسا اُس کا نام ہے وَیسا ہی وہ ہے ۔ اُس کا نام نابا ل ہے اور حماقت اُس کے ساتھ ہے لیکن مَیں نے جو تیری لَونڈی ہُوں اپنے مالِک کے جوانوں کو جِن کو تُو نے بھیجا تھا نہیں دیکھا۔
  • اور اب اَے میرے مالِک! خُداوند کی حیات کی قَسم اور تیری جان ہی کی سَوگند کہ خُداوند نے جو تُجھے خُونریزی سے اور اپنے ہی ہاتھوں اپنا اِنتِقام لینے سے باز رکھّا ہے اِس لِئے تیرے دُشمن اور میرے مالِک کے بد خواہ نابا ل کی مانِند ٹھہریں۔
  • اب یہ ہدیہ جو تیری لَونڈی اپنے مالِک کے حضُور لائی ہے اُن جوانوں کو جو میرے خُداوند کی پَیروی کرتے ہیں دِیا جائے۔
  • تُو اپنی لَونڈی کا گُناہ مُعاف کر دے کیونکہ خُداوند یقِیناً میرے مالِک کا گھر قائِم رکھّے گا اِس لِئے کہ میرا مالِک خُداوند کی لڑائِیاں لڑتا ہے اور تُجھ میں تمام عُمر بُرائی نہیں پائی جائے گی۔
  • اور گو اِنسان تیرا پِیچھا کرنے اور تیری جان لینے کو اُٹھے تَو بھی میرے مالِک کی جان زِندگی کے بُقچہ میں خُداوند تیرے خُدا کے ساتھ بندھی رہے گی پر تیرے دُشمنوں کی جانیں وہ گویا فلاخن میں رکھ کر پھینک دے گا۔
  • اور جب خُداوند میرے مالِک سے وہ سب نیکِیاں جو اُس نے تیرے حق میں فرمائی ہیں کر چُکے گا اور تُجھ کو اِسرا ئیل کا سردار بنا دے گا۔
  • تو تُجھے اِس کا غم اور میرے مالِک کو یہ دِلی صدمہ نہ ہو گا کہ تُو نے بے سبب خُون بہایا یا میرے مالِک نے اپنا اِنتِقام لِیا اور جب خُداوند میرے مالِک سے بھلائی کرے تو تُو اپنی لَونڈی کو یاد کرنا۔
  • داؤُد نے ابِیجیل سے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا مُبارک ہو جِس نے تُجھے آج کے دِن مُجھ سے مِلنے کو بھیجا۔
  • اور تیری عقل مندی مُبارک ۔ تُو خُود بھی مُبا رک ہو جِس نے مُجھ کو آج کے دِن خُونریزی اور اپنے ہاتھوں اپنا اِنتِقام لینے سے باز رکھّا۔
  • کیونکہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی حیات کی قَسم جِس نے مُجھے تُجھ کو نُقصان پُہنچانے سے روکا کہ اگر تُو جلدی نہ کرتی اور مُجھ سے مِلنے کو نہ آتی تو صُبح کی روشنی تک نابا ل کے لِئے ایک لڑکا بھی نہ رہتا۔
  • اور داؤُد نے اُس کے ہاتھ سے جو کُچھ وہ اُس کے لِئے لائی تھی قبُول کِیا اور اُس سے کہا اپنے گھر سلامت جا ۔ دیکھ مَیں نے تیری بات مانی اور تیرا لِحاظ کِیا۔
  • اور ابِیجیل نابا ل کے پاس آئی اور دیکھا کہ اُس نے اپنے گھر میں شاہانہ ضِیافت کی طرح ضِیافت کر رکھّی ہے اور نابا ل کا دِل اُس کے پہلُو میں مگن ہے اِس لِئے کہ وہ نشہ میں چُور تھا ۔ سو اُس نے اُس سے صُبح کی روشنی تک نہ تھوڑا نہ بُہت کُچھ نہ کہا۔
  • صُبح کو جب نابا ل کا نشہ اُتر گیا تو اُس کی بِیوی نے یہ باتیں اُسے بتائِیں تب اُس کا دِل اُس کے پہلُو میں مُردہ ہو گیا اور وہ پتّھر کی مانِند سُن پڑ گیا۔
  • اور دس دِن کے بعد اَیسا ہُؤا کہ خُداوند نے نابا ل کو مارا اور وہ مَر گیا۔
  • جب داؤُد نے سُنا کہ نابا ل مَر گیا تو وہ کہنے لگا کہ خُداوند مُبارک ہو جو نابا ل سے میری رُسوائی کا مُقدّمہ لڑا اور اپنے بندہ کو بدی سے باز رکھّا اور خُداوند نے نابا ل کی شرارت کو اُسی کے سر پر لادا اور داؤُد نے ابِیجیل کے بارہ میں پَیغام بھیجا تاکہ اُس سے بیاہ کرے۔
  • اور جب داؤُد کے خادِم کرمِل میں ابِیجیل کے پاس آئے تو اُنہوں نے اُس سے کہا کہ داؤُد نے ہم کو تیرے پاس بھیجا ہے تاکہ ہم تُجھے اُس سے بیاہنے کو لے جائیں۔
  • سو وہ اُٹھی اور زمِین پر اَوندھے مُنہ گِری اور کہنے لگی کہ دیکھ تیری لَونڈی تو نَوکر ہے تاکہ اپنے مالِک کے خادِموں کے پاؤں دھوئے۔
  • اور ابِیجیل نے جلدی کی اور اُٹھ کر گدھے پر سوار ہُوئی اور اپنی پانچ لَونڈِیاں جو اُس کے جلَو میں تِھیں ساتھ لے لِیں اور وہ داؤُد کے قاصِدوں کے پِیچھے پِیچھے گئی اور اُس کی بِیوی بنی۔
  • اور داؤُد نے یزرعیل کی اخِینو عم کو بھی بیاہ لِیا سو وہ دونوں اُس کی بِیویاں بنِیں۔
  • اور ساؤُل نے اپنی بیٹی مِیکل کو جو داؤُد کو بِیوی تھی لَیس کے بیٹے جلّیمی فِلطی کو دے دِیا تھا۔
  • اور زِیفی جِبعہ میں ساؤُل کے پاس جا کر کہنے لگے کیا داؤُد حکِیلہ کے پہاڑ میں جو دشت کے سامنے ہے چُھپاہُؤا نہیں؟۔
  • تب ساؤُل اُٹھا اور تِین ہزار چُنے ہُوئے اِسرائیلی جوان اپنے ساتھ لے کر دشتِ زِیف کو گیا تاکہ اُس دشت میں داؤُد کو تلاش کرے۔
  • اور ساؤُل حکِیلہ کے پہاڑ میں جو دشت کے سامنے ہے راستہ کے کنارہ خَیمہ زن ہُؤا پر داؤُد دشت میں رہا اور اُس نے دیکھا کہ ساؤُل اُس کے پِیچھے دشت میں آیا ہے۔
  • پس داؤُد نے جاسُوس بھیج کر معلُوم کر لِیا کہ ساؤُل فی الحقِیقت آیا ہے۔
  • تب داؤُد اُٹھ کر ساؤُل کی خَیمہ گاہ میں آیا اور وہ جگہ دیکھی جہاں ساؤُل اور نیر کا بیٹا ابنیر بھی جو اُس کے لشکر کا سردار تھا آرام کر رہے تھے اور ساؤُل گاڑیوں کی جگہ کے بِیچ سوتا تھا اور لوگ اُس کے گِردا گِرد ڈیرے ڈالے ہُوئے تھے۔
  • تب داؤُد نے حِتّی اخِیملک اور ضرُو یاہ کے بیٹے ابِیشے سے جو یوآ ب کا بھائی تھا کہا کَون میرے ساتھ ساؤُل کے پاس خَیمہ گاہ میں چلے گا؟ ابِیشے نے کہا مَیں تیرے ساتھ چلُوں گا۔
  • سو داؤُد اور ابِیشے رات کو لشکر میں گُھسے اوردیکھا کہ ساؤُل گاڑیوں کی جگہ کے بِیچ میں پڑا سو رہا ہے اور اُس کا نیزہ اُس کے سرہانے زمِین میں گڑا ہُؤا ہے اور ابنیر اور لشکر کے لوگ اُس کے گِرد پڑے ہیں۔
  • تب ابِیشے نے داؤُد سے کہا خُدا نے آج کے دِن تیرے دُشمن کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا ہے سو اب تُو ذرا مُجھ کو اِجازت دے کہ نیزہ کے ایک ہی وار میں اُسے زمِین سے پَیوند کر دُوں اور مَیں اُس پر دُوسرا وار کرنے کا بھی نہیں۔
  • داؤُد نے ابِیشے سے کہا اُسے قتل نہ کر کیونکہ کَون ہے جو خُداوند کے ممسُوح پر ہاتھ اُٹھائے اور بے گُناہ ٹھہرے؟۔
  • اور داؤُد نے یہ بھی کہا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم خُداوند آپ اُس کو مارے گا یا اُس کی مَوت کا دِن آئے گا یا وہ جنگ میں جا کر مَر جائے گا۔
  • لیکن خُداوند نہ کرے کہ مَیں خُداوند کے ممسُوح پر ہاتھ چلاؤُں پر ذرا اُس کے سرہانے سے یہ نیزہ اور پانی کی صُراحی اُٹھا لے ۔ پِھر ہم چلے چلیں۔
  • سو داؤُد نے نیزہ اور پانی کی صُراحی ساؤُل کے سرہانے سے اُٹھا لی اور وہ چل دِئے اور نہ کِسی آدمی نے یہ دیکھا اور نہ کِسی کو خبر ہُوئی اور نہ کوئی جاگا کیونکہ وہ سب کے سب سوتے تھے اِس لِئے کہ خُداوند کی طرف سے اُن پر گہری نِیند آئی ہُوئی تھی۔
  • پِھر داؤُد دُوسری طرف جا کر اُس پہاڑ کی چوٹی پر دُور کھڑا رہا اور اُن کے درمِیان ایک بڑا فاصِلہ تھا۔
  • اور داؤُد نے اُن لوگوں کو اور نیر کے بیٹے ابنیر کو پُکار کر کہا کہ اَے ابنیر تو جواب نہیں دیتا؟ ابنیر نے جواب دِیا تُو کَون ہے جو بادشاہ کو پُکارتا ہے؟۔
  • داؤُد نے ابنیر سے کہا کیا تُو بڑا بہادر نہیں اور کَون بنی اِسرائیل میں تیرا نظِیر ہے؟ پس کِس لِئے تُو نے اپنے مالِک بادشاہ کی نِگہبانی نہ کی؟ کیونکہ ایک شخص تیرے مالِک بادشاہ کو قتل کرنے گُھسا تھا۔
  • پس یہ کام تُو نے کُچھ اچّھا نہ کِیا ۔ خُداوند کی حیات کی قَسم تُم واجِبُ القتل ہو کیونکہ تُم نے اپنے مالِک کی جو خُداوند کا ممسُوح ہے نِگہبانی نہ کی ۔ اب ذرا دیکھ کہ بادشاہ کا بھالا اور پانی کی صُراحی جو اُس کے سرہانے تھی کہاں ہیں۔
  • تب ساؤُل نے داؤُد کی آواز پہچانی اور کہا اَے میرے بیٹے داؤُد کیا یہ تیری آواز ہے؟ داؤُد نے کہا اَے میرے مالِک بادشاہ! یہ میری ہی آواز ہے۔
  • اور اُس نے کہا میرا مالِک کیوں اپنے خادِم کے پِیچھے پڑا ہے؟ مَیں نے کیا کِیا ہے اور مُجھ میں کیا بدی ہے؟۔
  • سو اب ذرا میرا مالِک بادشاہ اپنے بندہ کی باتیں سُنے اگر خُداوند نے تُجھ کو میرے خِلاف اُبھارا ہو تو وہ کوئی ہدیہ منظُور کرے اور اگر یہ آدمِیوں کا کام ہو تو وہ خُداوند کے آگے ملعُون ہوں کیونکہ اُنہوں نے آج کے دِن مُجھ کو خارِج کِیا ہے کہ مَیں خُداوند کی دی ہُوئی مِیراث میں شامِل نہ رہُوں اور مُجھ سے کہتے ہیں جا اَور دیوتاؤں کی عِبادت کر۔
  • سو اب خُداوند کی حضُوری سے الگ میرا خُون زمِین پر نہ بہے کیونکہ بنی اِسرائیل کا بادشاہ ایک پِسُّو ڈُھونڈنے کو اِس طرح نِکلا ہے جَیسے کوئی پہاڑوں پر تِیتر کا شِکار کرتا ہو۔
  • تب ساؤُل نے کہا کہ مَیں نے خطا کی ۔ اَے میرے بیٹے داؤُد لَوٹ آکیونکہ مَیں پِھر تُجھے نُقصان نہیں پُہنچاؤُں گا اِس لِئے کہ میری جان آج کے دِن تیری نِگاہ میں قِیمتی ٹھہری ۔ دیکھ مَیں نے حماقت کی اور نِہایت بڑی بُھول مُجھ سے ہُوئی۔
  • داؤُد نے جواب دِیا اَے بادشاہ! اِس بھالا کو دیکھ! سو جوانوں میں سے کوئی آ کر اِسے لے جائے۔
  • اور خُداوند ہر شخص کو اُس کی صداقت اور دِیانت داری کے مُوافِق جزا دے گا کیونکہ خُداوند نے آج تُجھے میرے ہاتھ میں کر دِیا تھا پر مَیں نے نہ چاہا کہ خُداوند کے ممسُوح پر ہاتھ اُٹھاؤُں۔
  • اور دیکھ جِس طرح تیری زِندگی آج میری نظر میں گِران قدر ٹھہری اِسی طرح میری زِندگی خُداوند کی نِگاہ میں گِران قدر ہو اور وہ مُجھے سب تکلِیفوں سے رہائی بخشے۔
  • تب ساؤُل نے داؤُد سے کہا اَے میرے بیٹے داؤُد تُو مُبارک ہو! تُو بڑے بڑے کام کرے گا اور ضرُور فتح مند ہو گا ۔ سو داؤُد اپنی راہ چلا گیا اور ساؤُل اپنے مکان کو لَوٹا۔
  • اور داؤُد نے اپنے دِل میں کہا کہ اب مَیں کِسی نہ کِسی دِن ساؤُل کے ہاتھ سے ہلاک ہُوں گا ۔ پس میرے لِئے اِس سے بِہتر اَور کُچھ نہیں کہ مَیں فِلستِیوں کی سرزمِین کو بھاگ جاؤں اور ساؤُل مُجھ سے نااُمّید ہو کر بنی اِسرائیل کی سرحدّوں میں پِھر مُجھے نہیں ڈُھونڈے گا ۔ یُوں مَیں اُس کے ہاتھ سے بچ جاؤں گا۔
  • سو داؤُد اُٹھا اور اپنے ساتھ کے چھ سَو جوانوں کو لے کر جات کے بادشاہ معُو ک کے بیٹے اکِیس کے پاس گیا۔
  • اور داؤُد اور اُس کے لوگ جات میں اکِیس کے ساتھ اپنے اپنے خاندان سمیت رہنے لگے اور داؤُد کے ساتھ بھی اُس کی دونوں بِیویاں یعنی یزرعیلی اخِینو عم اور نابا ل کی بِیوی کرمِلی ابِیجیل تِھیں۔
  • اور ساؤُل کو خبر مِلی کہداؤُد جات کو بھاگ گیا ۔ تب اُس نے پِھر کبھی اُس کی تلاش نہ کی۔
  • اور داؤُد نے اکِیس سے کہا کہ اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو مُجھے اِس مُلک کے شہروں میں کہِیں جگہ دِلا دے تاکہ مَیں وہاں بسُوں ۔ تیرا خادِم تیرے ساتھ دارُالسّلطنت میں کیوں رہے؟۔
  • سو اکِیس نے اُس دِن صِقلاج اُسے دِیا ۔ اِس لِئے صِقلاج آج کے دِن تک یہُوداہ کے بادشاہوں کا ہے۔
  • اور داؤُد فِلستِیوں کی سرزمِین میں کُل ایک برس اور چار مہِینے تک رہا۔
  • اور داؤُد اور اُس کے لوگوں نے جا کر جسُوریوں اور جزریوں اور عمالیقِیوں پر حملہ کِیا کیونکہ وہ شور کی راہ سے مِصر کی حد تک اُس سرزمِین کے قدِیم باشِندے تھے۔
  • اور داؤُد نے اُس سرزمِین کو تباہ کر ڈالا اور عَورت مَرد کِسی کو جِیتا نہ چھوڑا اور اُن کی بھیڑ بکریاں اور بَیل اور گدھے اور اُونٹ اور کپڑے لے کر لَوٹا اور اکِیس کے پاس گیا۔
  • اکِیس نے پُوچھا کہ آج تُم نے کِدھر لُوٹ مار کی؟ داؤُد نے کہا یہُوداہ کے جنُوب اور یرحمیلیوںکے جنُوب اور قینِیوں کے جنُوب میں۔
  • اور داؤُد اُن میں سے ایک مَرد یا عَورت کو بھی جِیتا بچا کر جات میں نہیں لاتا تھا اور کہتا تھا کہ کہِیں وہ ہماری قلعی نہ کھول دیں اور کہہ دیں کہ داؤُدنے اَیسا اَیسا کِیا اور جب سے وہ فِلستِیوں کی مملکت میں بسا ہے تب سے اُس کا یِہی طرِیقہ رہا ہے۔
  • اور اکِیس نے داؤُد کا یقِین کر کے کہا کہ اُس نے اپنی قَوم اِسرا ئیل کو اپنی طرف سے کمال نفرت دِلا دی ہے سو اب ہمیشہ یہ میرا خادِم رہے گا۔
  • اور اُن ہی دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ فِلستِیوں نے اپنی فَوجیں جنگ کے لِئے جمع کِیں تاکہ اِسرا ئیل سے لڑیں اور اکِیس نے داؤُد سے کہا تُو یقِین جان کہ تُجھے اور تیرے لوگوں کو لشکر میں ہو کر میرے ساتھ جانا ہو گا۔
  • اور داؤُد نے اکِیس سے کہا پِھر جو کُچھ تیرا خادِم کرے گا وہ تُجھے معلُوم بھی ہو جائے گا ۔ اکِیس نے داؤُد سے کہا پِھر تو سدا کے لِئے تُجھ کو مَیں اپنے سر کا نِگہبان ٹھہراؤُں گا۔
  • اور سموئیل مَر چُکا تھا اور سب اِسرائیلِیوں نے اُس پر نَوحہ کر کے اُسے اُس کے شہر رامہ میں دفن کِیا تھا اور ساؤُل نے جِنّات کے آشناؤں اور افسُون گروں کو مُلک سے خارِج کر دِیا تھا۔
  • اور فِلستی جمع ہُوئے اور آ کر شُونِیم میں ڈیرے ڈالے اور ساؤُل نے بھی سب اِسرائیلِیوں کو جمع کِیا اور وہ جِلبو عہ میں خَیمہ زن ہُوئے۔
  • اور جب ساؤُل نے فِلستِیوں کا لشکر دیکھا تو ہِراسان ہُؤا اور اُس کا دِل بُہت کانپنے لگا۔
  • اور جب ساؤُل نے خُداوند سے سوال کِیا تو خُداوند نے اُسے نہ تو خوابوں اور نہ اُوریم اور نہ نبِیوں کے وسِیلہ سے کوئی جواب دِیا۔
  • تب ساؤُل نے اپنے مُلازِموں سے کہا کوئی اَیسی عَورت میرے لِئے تلاش کرو جِس کا آشنا جِنّ ہو تاکہ مَیں اُس کے پاس جا کر اُس سے پُوچُھوں ۔ اُس کے مُلازِموں نے اُس سے کہا دیکھ عَین دور میں ایک عَورت ہے جِس کا آشنا جِنّ ہے۔
  • سو ساؤُل نے اپنا بھیس بدل کر دُوسری پوشاک پہنی اور دو آدمِیوں کو ساتھ لے کر چلا اور وہ رات کو اُس عَورت کے پاس آئے اور اُس نے کہا ذرا میری خاطِر جِنّ کے ذرِیعہ سے میرا فال کھول اور جِس کا نام مَیں تُجھے بتاؤُں اُسے اُوپر بُلا دے۔
  • تب اُس عَورت نے اُس سے کہا دیکھ تُو جانتا ہے کہ ساؤُل نے کیا کِیا کہ اُس نے جِنّات کے آشناؤں اور افسُون گروں کو مُلک سے کاٹ ڈالا ہے ۔ پس تُو کیوں میری جان کے لِئے پھندا لگاتا ہے تاکہ مُجھے مَروا ڈالے؟۔
  • تب ساؤُل نے خُداوند کی قَسم کھا کر کہا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم اِس بات کے لِئے تُجھے کوئی سزا نہیں دی جائے گی۔
  • تب اُس عَورت نے کہا مَیں کِس کو تیرے لِئے اُوپر بُلا دُوں؟ اُس نے کہا سموئیل کو میرے لِئے بُلا دے۔
  • جب اُس عَورت نے سموئیل کو دیکھا تو بُلند آواز سے چِلاّئی اور اُس عَورت نے ساؤُل سے کہا تُو نے مُجھ سے کیوں دغا کی کیونکہ تُو تو ساؤُل ہے؟۔
  • تب بادشاہ نے اُس سے کہا ہِراسان مت ہو ۔ تُجھے کیا دِکھائی دیتا ہے؟ اُس نے ساؤُل سے کہا مُجھے ایک دیوتا زمِین سے اُوپر آتے دِکھائی دیتا ہے۔
  • تب اُس نے اُس سے کہا اُس کی شکل کَیسی ہے؟ اُس نے کہا ایک بُڈّھا اُوپر کو آ رہا ہے اور جُبّہ پہنے ہے ۔ تب ساؤُل جان گیا کہ وہ سموئیل ہے اور اُس نے مُنہ کے بل گِر کر زمِین پر سِجدہ کِیا۔
  • سموئیل نے ساؤُل سے کہا تُو نے کیوں مُجھے بے چَین کِیا کہ مُجھے اُوپر بُلوایا؟ ساؤُل نے جواب دِیا مَیں سخت پریشان ہُوں کیونکہ فِلستی مُجھ سے لڑتے ہیں اور خُدا مُجھ سے الگ ہو گیا ہے اور نہ تو نبِیوں اور نہ خوابوں کے وسِیلہ سے مُجھے جواب دیتا ہے اِس لِئے مَیں نے تُجھے بُلایا تاکہ تُو مُجھے بتائے کہ مَیں کیا کرُوں۔
  • سموئیل نے کہا پس تُو مُجھ سے کِس لِئے پُوچھتا ہے جِس حال کہ خُداوند تُجھ سے الگ ہو گیا اور تیرا دُشمن بنا ہے؟۔
  • اور خُداوند نے جَیسا میری معرفت کہا تھا وَیسا ہی کِیا ہے ۔ خُداوند نے تیرے ہاتھ سے سلطنت چاک کر لی اور تیرے پڑوسی داؤُد کو عِنایت کی ہے۔
  • اِس لِئے کہ تُو نے خُداوند کی بات نہیں مانی اور عمالِیقِیوں سے اُس کے قہرِ شدِید کے مُوافِق پیش نہیں آیا اِسی سبب سے خُداوند نے آج کے دِن تُجھ سے یہ برتاؤ کِیا۔
  • ماسِوا اِس کے خُداوند تیرے ساتھ اِسرائیلِیوں کو بھی فِلستِیوں کے ہاتھ میں کر دے گا اور کل تُو اور تیرے بیٹے میرے ساتھ ہو گے اور خُداوند اِسرائیلی لشکر کو بھی فِلستِیوں کے ہاتھ میں کر دے گا۔
  • تب ساؤُل فَوراً زمِین پر لمبا ہو کر گِرا اور سموئیل کی باتوں کے سبب سے نِہایت ڈر گیا اور اُس میں کُچھ قُوّت باقی نہ رہی کیونکہ اُس نے اُس سارے دِن اور ساری رات روٹی نہیں کھائی تھی۔
  • تب وہ عَورت ساؤُل کے پاس آئی اور دیکھا کہ وہ نِہایت پریشان ہے ۔ سو اُس نے اُس سے کہا دیکھ تیری لَونڈی نے تیری بات مانی اور مَیں نے اپنی جان اپنی ہتھیلی پر رکھّی اور جو باتیں تُو نے مُجھ سے کہِیں مَیں نے اُن کو مانا ہے۔
  • سو اب مَیں تیری مِنّت کرتی ہُوں کہ تُو اپنی لَونڈی کی بات سُن اور مُجھے اِجازت دے کہ روٹی کا ٹُکڑا تیرے آگے رکھّوں ۔ تُو کھا تاکہ جب تُو اپنی راہ لے تو تُجھے طاقت مِلے۔
  • پر اُس نے اِنکار کِیا اور کہا کہ مَیں نہیں کھاؤُں گا لیکن اُس کے مُلازِم اُس عَورت کے ساتھ مِل کر اُس سے بجِد ہُوئے ۔ تب اُس نے اُن کا کہا مانا اور زمِین پر سے اُٹھ کر پلنگ پر بَیٹھ گیا۔
  • اُس عَورت کے گھر میں ایک موٹا بچھڑا تھا ۔ سو اُس نے جلدی کی اور اُسے ذبح کِیا اور آٹا لے کر گُوندھا اور بے خمِیری روٹِیاں پکائِیں۔
  • اور اُن کو ساؤُل اور اُس کے مُلازِموں کے آگے لائی اور اُنہوں نے کھایا ۔ تب وہ اُٹھے اور اُسی رات چلے گئے۔
  • اور فلِستی اپنے سارے لشکر کو افِیق میں جمع کرنے لگے اور اِسرائیلی اُس چشمہ کے نزدِیک جو یزرعیل میں ہے خَیمہ زن ہُوئے۔
  • اور فِلستِیوں کے اُمرا سَینکڑوں اور ہزاروں کے ساتھ آگے آگے چل رہے تھے اور داؤُد اپنے لوگوں سمیت اکِیس کے ساتھ پِیچھے پِیچھے جا رہا تھا۔
  • تب فِلستی امِیروں نے کہا اِن عِبرانِیوں کا یہاں کیا کام ہے؟ اکِیس نے فِلستی امِیروں سے کہا کیا یہ اِسرا ئیل کے بادشاہ ساؤُل کا خادِم داؤُد نہیں جو اِتنے دِنوں بلکہ اِتنے برسوں سے میرے ساتھ ہے اور مَیں نے جب سے وہ میرے پاس بھاگ آیا ہے آج کے دِن تک اُس میں کُچھ بدی نہیں پائی؟۔
  • لیکن فِلستی اُمرا اُس سے ناراض ہُوئے اور فِلستی اُمرا نے اُس سے کہا اِس شخص کو لَوٹا دے کہ وہ اپنی جگہ کو جو تُو نے اُس کے لِئے ٹھہرائی ہے واپس جائے ۔ اُسے ہمارے ساتھ جنگ پر نہ جانے دے تا اَیسا نہ ہو کہ جنگ میں وہ ہمارا مُخالِف ہو کیونکہ وہ اپنے آقا سے کَیسے میل کرے گا؟ کیا اِنہی لوگوں کے سروں سے نہیں؟۔
  • کیا یہ وُہی داؤُد نہیں جِس کی بابت اُنہوں نے ناچتے وقت گا گا کر ایک دُوسرے سے کہا کہ ساؤُل نے تو ہزاروں کو پر داؤُد نے لاکھوں کو مارا؟۔
  • تب اکِیس نے داؤُد کو بُلا کر اُس سے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم کہ تُو راست کار ہے اور میری نظر میں تیری آمد و رفت میرے ساتھ لشکر میں اچّھی ہے کیونکہ مَیں نے جِس دِن سے تُو میرے پاس آیا آج کے دِن تک تُجھ میں کُچھ بدی نہیں پائی تَو بھی یہ اُمرا تُجھے نہیں چاہتے۔
  • سو تُو اب لَوٹ کر سلامت چلا جا تاکہ فِلستی اُمرا تُجھ سے ناراض نہ ہوں۔
  • داؤُد نے اکِیس سے کہا لیکن مَیں نے کیا کِیا ہے؟ اور جب سے مَیں تیرے سامنے ہُوں تب سے آج کے دِن تک مُجھ میں تُو نے کیا بات پائی جو مَیں اپنے مالِک بادشاہ کے دُشمنوں سے جنگ کرنے کو نہ جاؤُں؟۔
  • اکِیس نے داؤُد کو جواب دِیا مَیں جانتا ہُوں کہ تُو میری نظر میں خُدا کے فرِشتہ کی مانِند نیک ہے تَو بھی فِلستی اُمرا نے کہا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ جنگ کے لِئے نہ جائے۔
  • سو اب تُو صبُح سویرے اپنے آقا کے خادِموں کو لے کر جو تیرے ساتھ یہاں آئے ہیں اُٹھنا اور جَیسے ہی تُم صُبح سویرے اُٹھو روشنی ہوتے ہوتے روانہ ہو جانا۔
  • سو داؤُد اپنے لوگوں سمیت تڑکے اُٹھا تاکہ صُبح کو روانہ ہو کر فِلستِیوں کے مُلک کو لَوٹ جائے اور فِلستی یزرعیل کو چلے گئے۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب داؤُد اور اُس کے لوگ تِیسرے دِن صِقلا ج میں پُہنچے تو دیکھا کہ عمالِیقِیوں نے جنُوبی حِصّہ اور صِقلاج پر چڑھائی کر کے صِقلاج کو مارا اور آگ سے پُھونک دِیا۔
  • اور عَورتوں کو اور جِتنے چھوٹے بڑے وہاں تھے سب کو اسِیر کر لِیا ہے ۔ اُنہوں نے کِسی کو قتل نہیں کِیا بلکہ اُن کو لے کر چل دِئے تھے۔
  • سو جب داؤُد اور اُس کے لوگ شہر میں پُہنچے تو دیکھا کہ شہر آگ سے جلا پڑا ہے اور اُن کی بِیویاں اور بیٹے اور بیٹِیاں اسِیرہو گئی ہیں۔
  • تب داؤُد اور اُس کے ساتھ کے لوگ چِلاّ چِلاّ کر رونے لگے یہاں تک کہ اُن میں رونے کی طاقت نہ رہی۔
  • اور داؤُد کی دونوں بِیویاں یزرعیلی اخِینو عم اور کَرمِلی نابال کی بِیوی ابِیجیل اسِیر ہو گئی تِھیں۔
  • اور داؤُد بڑے شِکنجہ میں تھا کیونکہ لوگ اُسے سنگسار کرنے کو کہتے تھے اِس لِئے کہ لوگوں کے دِل اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کے لِئے نِہایت غمگِین تھے پر داؤُد نے خُداوند اپنے خُدا میں اپنے آپ کو مضبُوط کِیا۔
  • اور داؤُد نے اخِیملک کے بیٹے ابی یا تر کاہِن سے کہا کہ ذرا افُود کو یہاں میرے پاس لے آ ۔ سو ابی یاتر افُود کو داؤُد کے پاس لے آیا۔
  • اور داؤُد نے خُداوند سے پُوچھا کہ اگر مَیں اُس فَوج کا پِیچھا کرُوں تو کیا مَیں اُن کو جا لُوں گا؟ اُس نے اُس سے کہا کہ پِیچھا کر کیونکہ تُو یقِیناً اُن کو جا لے گا اور ضرُور سب کُچھ چُھڑا لائے گا۔
  • سو داؤُد اور وہ چھ سَو آدمی جو اُس کے ساتھ تھے چلے اور بسور کی ندی پر پُہنچے جہاں وہ لوگ جو پِیچھے چھوڑے گئے ٹھہرے رہے۔
  • پر داؤُد اور چار سَو آدمی پِیچھا کِئے چلے گئے کیونکہ دو سَو جو اَیسے تھک گئے تھے کہ بسور کی ندی کے پار نہ جا سکے پِیچھے رہ گئے۔
  • اور اُن کو مَیدان میں ایک مِصری مِل گیا ۔ اُسے وہ داؤُد کے پاس لے آئے اور اُسے روٹی دی ۔ سو اُس نے کھائی اور اُسے پِینے کو پانی دِیا۔
  • اور اُنہوں نے انجِیر کی ٹِکیا کا ایک ٹُکڑا اور کِشمِش کے دو خوشے اُسے دِئے ۔ جب وہ کھا چُکا تو اُس کی جان میں جان آئی کیونکہ اُس نے تِین دِن اور تِین رات سے نہ روٹی کھائی تھی نہ پانی پِیا تھا۔
  • تب داؤُد نے پُوچھا تُو کِس کا آدمی ہے؟ اور تُو کہاں کا ہے؟ اُس نے کہا مَیں ایک مِصری جوان اور ایک عمالِیقی کا نَوکر ہُوں اور میرا آقا مُجھ کو چھوڑ گیا کیونکہ تِین دِن ہُوئے کہ مَیں بِیمار پڑ گیا تھا۔
  • ہم نے کریتِیوں کے جنُوب میں اور یہُوداہ کے مُلک میں اور کالِب کے جنُوب میں لُوٹ مار کی اور صِقلاج کو آگ سے پُھونک دِیا۔
  • داؤُد نے اُس سے کہا کیا تُو مُجھے اُس فَوج تک پُہنچا دے گا؟ اُس نے کہا کہ تُو مُجھ سے خُدا کی قَسم کھا کہ نہ تو مُجھے قتل کرے گا اور نہ مُجھے میرے آقا کے حوالہ کرے گا تو مَیں تُجھ کو اُس فَوج تک پُہنچا دُوں گا۔
  • جب اُس نے اُسے وہاں پُہنچا دِیا تودیکھا کہ وہ لوگ اُس ساری زمِین پر پَھیلے ہُوئے تھے اور اُس بُہت سے مال کے سبب سے جو اُنہوں نے فِلستِیوں کے مُلک اور یہُوداہ کے مُلک سے لُوٹا تھا کھاتے پِیتے اور ضِیافتیں اُڑا رہے تھے۔
  • سو داؤُد رات کے پہلے پہر سے لے کر دُوسرے دِن کی شام تک اُن کو مارتا رہا اور اُن میں سے ایک بھی نہ بچا سِوا چار سَو جوانوں کے جو اُونٹوں پر چڑھ کر بھاگ گئے۔
  • اور داؤُد نے سب کُچھ جو عمالِیقی لے گئے تھے چُھڑا لِیا اور اپنی دونوں بِیوِیوں کو بھی داؤُد نے چُھڑایا۔
  • اور اُن کی کوئی چِیز گُم نہ ہُوئی نہ چھوٹی نہ بڑی نہ لڑکے نہ لڑکِیاں نہ لُوٹ کا مال نہ اَور کوئی چِیز جو اُنہوں نے لی تھی ۔داؤُد سب کا سب لَوٹا لایا۔
  • اور داؤُد نے سب بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل لے لِئے اور وہ اُن کو باقی مواشی کے آگے یہ کہتے ہُوئے ہانک لائے کہ یہ داؤُدکی لُوٹ ہے۔
  • اور داؤُد اُن دو سَو جوانوں کے پاس آیا جو اَیسے تھک گئے تھے کہ داؤُدکے پِیچھے پِیچھے نہ جا سکے اور جِن کو اُنہوں نے بسور کی ندی پر ٹھہرا دِیا تھا ۔ وہ داؤُد اور اُس کے ساتھ کے لوگوں سے مِلنے کو نِکلے اور جب داؤُد اُن لوگوں کے نزدِیک پُہنچا تو اُس نے اُن سے خیر و عافِیّت پُوچھی۔
  • تب اُن لوگوں میں سے جو داؤُد کے ساتھ گئے تھے سب بدذات اور خبِیث لوگوں نے کہا چُونکہ یہ ہمارے ساتھ نہ گئے اِس لِئے ہم اِن کو اُس مال میں سے جو ہم نے چُھڑایا ہے کوئی حِصّہ نہیں دیں گے سِوا ہر شخص کی بِیوی اور بال بچّوں کے تاکہ وہ اُن کو لے کر چلے جائیں۔
  • تب داؤُد نے کہا اَے میرے بھائِیو تُم اِس مال کے ساتھ جو خُداوند نے ہم کو دِیا ہے اَیسا نہیں کرنے پاؤ گے کیونکہ اُسی نے ہم کو بچایا اور اُس فَوج کو جِس نے ہم پر چڑھائی کی ہمارے ہاتھ میں کر دِیا۔
  • اور اِس امر میں تُمہاری مانے گا کَون؟ کیونکہ جَیسا اُس کا حِصّہ ہے جو لڑائی میں جاتا ہے وَیسا ہی اُس کا حِصّہ ہو گا جو سامان کے پاس ٹھہرتا ہے ۔ دونوں برابر حِصّہ پائیں گے۔
  • اور اُس دِن سے آگے کو اَیسا ہی رہا کہ اُس نے اِسرا ئیل کے لِئے یِہی قانُون اور آئِین مُقرّر کِیا جو آج تک ہے۔
  • اور جب داؤُد صِقلاج میں آیا تو اُس نے لُوٹ کے مال میں سے یہُوداہ کے بزُرگوں کے پاس جو اُس کے دوست تھے کُچھ کُچھ بھیجا اور کہا کہ دیکھو خُداوند کے دُشمنوں کے مال میں سے یہ تُمہارے لِئے ہدیہ ہے۔
  • یہ اُن کے پاس جو بَیت ایل میں اور اُن کے پاس جو راماتُ الجنُوب میں اور اُن کے پاس جو یتِیر میں۔
  • اور اُن کے پاس جو عرو عیر میں اور اُن کے پاس جو سِفمو ت میں اور اُن کے پاس جو اِستمو ع میں۔
  • اور اُن کے پاس جو رکِل میں اور اُن کے پاس جو یرحمیئلِیوں کے شہروں میں اور اُن کے پاس جو قینیوں کے شہروں میں۔
  • اور اُن کے پاس جو حُرمہ میں اور اُن کے پاس جو کورعا سان میں اور اُن کے پاس جو عتا ک میں۔
  • اور اُن کے پاس جو حبرُو ن میں تھے اور اُن سب جگہوں میں جہاں جہاں داؤُد اور اُس کے لوگ پِھرا کرتے تھے بھیجا۔
  • اور فِلستی اِسرا ئیل سے لڑے اور اِسرائیلی مَرد فِلستِیوں کے سامنے سے بھاگے اور کوہِستانِ جِلبو عہ میں قتل ہو کر گِرے۔
  • اور فِلستِیوں نے ساؤُل اور اُس کے بیٹوں کا خُوب پِیچھا کِیا اور فِلستِیوں نے ساؤُل کے بیٹوں یُونتن اور ابِیند اب اور ملکِیشو ع کو مار ڈالا۔
  • اور یہ جنگ ساؤُل پر نِہایت بھاری ہو گئی اور تِیر اندازوں نے اُسے جا لِیا اور وہ تِیر اندازوں کے سبب سے سخت مُشکِل میں پڑ گیا۔
  • تب ساؤُل نے اپنے سِلاح بردار سے کہا اپنی تلوار کھینچ اور اُس سے مُجھے چھید دے تانہ ہو کہ یہ نامختُون آئیں اور مُجھے چھید لیں اور مُجھے بے عِزّت کریں پر اُس کے سِلاح بردار نے اَیسا کرنا نہ چاہا کیونکہ وہ نِہایت ڈر گیا تھا اِس لِئے ساؤُل نے اپنی تلوار لی اور اُس پر گِرا۔
  • جب اُس کے سِلاح بردار نے دیکھا کہ ساؤُل مَر گیا تو وہ بھی اپنی تلوار پر گِرا اور اُس کے ساتھ مَر گیا۔
  • سو ساؤُل اور اُس کے تِینوں بیٹے اور اُس کا سِلاح بردار اور اُس کے سب لوگ اُسی دِن ایک ساتھ مَر مِٹے۔
  • جب اُن اِسرائیلی مَردوں نے جو اُس وادی کی دُوسری طرف اور یَرد ن کے پار تھے یہ دیکھا کہ اِسرا ئیل کے لوگ بھاگ گئے اور ساؤُل اور اُس کے بیٹے مَر گئے تو وہ شہروں کو چھوڑ کر بھاگ نِکلے اور فِلستی آئے اور اُن میں رہنے لگے۔
  • دُوسرے دِن جب فِلستی لاشوں کے کپڑے اُتارنے آئے تو اُنہوں نے ساؤُل اور اُس کے تِینوں بیٹوں کو کوہِ جِلبو عہ پر مُردہ پایا۔
  • سو اُنہوں نے اُس کا سر کاٹ لِیا اور اُس کے ہتھیار اُتار لِئے اور فِلستِیوں کے مُلک میں قاصِد روانہ کر دِئے تاکہ اُن کے بُت خانوں اور لوگوں کو یہ خُوش خبری پُہنچا دیں۔
  • سو اُنہوں نے اُس کے ہتھیاروں کو عستار ات کے مندِر میں رکھّا اور اُس کی لاش کو بَیت شان کی دِیوار پر جڑ دِیا۔
  • جب یبِیس جِلعاد کے باشِندوں نے اِس کے بارہ میں وہ بات جو فِلستِیوں نے ساؤُل سے کی سُنی۔
  • تو سب بہادُر اُٹھے اور راتوں رات جا کر ساؤُل اور اُس کے بیٹوں کی لاشیں بَیت شان کی دِیوار پر سے لے آئے اور یبِیس میں پُہنچ کر وہاں اُن کو جِلا دِیا۔
  • اور اُن کی ہڈّیاں لے کر یبِیس میں جھاؤ کے درخت کے نِیچے دفن کِیں اور سات دِن تک روزہ رکھّا۔
  • اور ساؤُل کی مَوت کے بعد جب داؤُد عمالِیقِیوں کو مار کر لَوٹا اور داؤُد کو صِقلاج میں رہتے ہُوئے دو دِن ہو گئے۔
  • تو تِیسرے دِن اَیسا ہُؤا کہ ایک شخص لشکرگاہ میں سے ساؤُل کے پاس سے پَیراہِن چاک کِئے اور سر پر خاک ڈالے ہُوئے آیا اور جب وہ داؤُد کے پاس پُہنچا تو زمِین پر گِرا اور سِجدہ کِیا۔
  • داؤُد نے اُس سے کہا تُو کہاں سے آتا ہے؟ اُس نے اُس سے کہا مَیں اِسرا ئیل کی لشکرگاہ میں سے بچ نِکلا ہُوں۔
  • تب داؤُد نے اُس سے پُوچھا کیا حال رہا؟ ذرا مُجھے بتا ۔ اُس نے کہا کہ لوگ جنگ میں سے بھاگ گئے ۔ اور بُہت سے گِرے اور مَرگئے اور ساؤُل اور اُس کا بیٹا یُونتن بھی مَر گئے ہیں۔
  • تب داؤُد نے اُس جوان سے جِس نے اُس کو یہ خبر دی کہا تُجھے کَیسے معلُوم ہے کہ ساؤُل اور اُس کا بیٹا یُونتن مَر گئے؟۔
  • وہ جوان جِس نے اُس کو یہ خبر دی کہنے لگا کہ مَیں کوہِ جِلبُوعہ پر اِتفاقاً وارِد ہُؤا اور کیا دیکھا کہ ساؤُل اپنے نیزہ پر جُھکا ہُؤا ہے اور رتھ اور سوار اُس کا پِیچھا کِئے آ رہے ہیں۔
  • اور جب اُس نے اپنے پِیچھے نِگاہ کی تو مُجھ کو دیکھا اور مُجھے پُکارا ۔ مَیں نے جواب دِیا مَیں حاضِر ہُوں۔
  • اُس نے مُجھے کہا تُو کَون ہے؟ مَیں نے اُسے جواب دِیا مَیں عمالِیقی ہُوں۔
  • پِھر اُس نے مُجھ سےکہا میرے پاس کھڑا ہو کر مُجھے قتل کر ڈال کیونکہ مَیں بڑے عذاب میں ہُوں اور اب تک میرا دَم مُجھ میں ہے۔
  • تب مَیں نے اُس کے پاس کھڑے ہو کر اُسے قتل کِیا کیونکہ مُجھے یقِین تھا کہ اب جو وہ گِرا ہے تو بچے گا نہیں اور مَیں اُس کے سر کا تاج اور بازُو پر کا کنگن لے کر اُن کو اپنے خُداوند کے پاس لایا ہُوں۔
  • تب داؤُد نے اپنے کپڑوں کو پکڑ کر اُن کو پھاڑ ڈالا اور اُس کے ساتھ کے سب آدمِیوں نے بھی اَیسا ہی کِیا۔
  • اور وہ ساؤُل اور اُس کے بیٹے یُونتن اور خُداوند کے لوگوں اور اِسرا ئیل کے گھرانے کے لِئے نَوحہ کرنے اور رونے لگے اور شام تک روزہ رکھّا اِس لِئے کہ وہ تلوار سے مارے گئے تھے۔
  • پِھر داؤُد نے اُس جوان سے جو یہ خبر لایا تھا پُوچھا کہ تُو کہاں کا ہے؟ اُس نے کہا مَیں ایک پردیسی کا بیٹا اور عمالِیقی ہُوں۔
  • داؤُد نے اُس سے کہا تُو خُداوند کے ممسُوح کو ہلاک کرنے کے لِئے اُس پر ہاتھ چلانے سے کیوں نہ ڈرا؟۔
  • پِھر داؤُد نے ایک جوان کو بُلا کر کہا نزدِیک جا اور اُس پر حملہ کر ۔ سو اُس نے اُسے اَیسا مارا کہ وہ مَر گیا۔
  • اور داؤُد نے اُس سے کہا تیرا خُون تیرے ہی سر پر ہو کیونکہ تُو ہی نے اپنے مُنہ سے آپ اپنے اُوپر گواہی دی اور کہا کہ مَیں نے خُداوند کے ممسُوح کو جان سے مارا۔
  • اور داؤُد نے ساؤُل اور اُس کے بیٹے یُونتن پر اِس مرثِیہ کے ساتھ ماتم کِیا۔
  • اور اُس نے اُن کو حُکم دِیا کہ بنی یہُوداہ کو کمان کا گِیت سِکھائیں ۔ دیکھو وہ یاشر کی کِتاب میں لِکھا ہے۔
  • اَے اِسرا ئیل! تیرے ہی اُونچے مقاموں پر تیرا فخر مارا گیا۔ ہائے! زبردست کَیسے کھیت آئے !
  • یہ جات میں نہ بتانا۔ اسقلو ن کے کُوچوں میں اِس کی خبر نہ کرنا۔ نہ ہو کہ فِلستِیوں کی بیٹِیاں خُوش ہوں۔ نہ ہو کہ نامختُونوں کی بیٹِیاں فخر کریں۔
  • اَے جِلبُوعہ کے پہاڑو! تُم پر نہ اوس پڑے اور نہ بارِش ہو اور نہ ہدیہ کی چِیزوں کے کھیت ہوں۔ کیونکہ وہاں زبردستوں کی سِپر بُری طرح سے پھینک دی گئی یعنی ساؤُل کی سِپر جِس پر تیل نہیں لگایا گیا تھا۔
  • مقتُولوں کے خُون سے زبردستوں کی چربی سے یُونتن کی کمان کبھی نہ ٹلی اور ساؤُل کی تلوار خالی نہ لَوٹی۔
  • ساؤُل اور یُونتن اپنے جِیتے جی عزِیز اور دِل پسند تھے اور اپنی مَوت کے وقت الگ نہ ہُوئے۔ وہ عُقابوں سے تیز اور شیرِ بَبروں سے زورآور تھے۔
  • اَے اِسرا ئیل کی بیٹِیو! ساؤُل پر رو۔ جِس نے تُم کو نفِیس نفِیس ارغوانی لِباس پہنائے اور سونے کے زیوروں سے تُمہاری پوشاک کو آراستہ کِیا۔
  • ہائے لڑائی میں زبردست کَیسے کھیت آئے ! یُونتن تیرے اُونچے مقاموں پر قتل ہُؤا۔
  • اَے میرے بھائی یُونتن ! مُجھے تیرا غم ہے۔ تُو مُجھ کو بُہت ہی مرغُوب تھا۔ تیری مُحبّت میرے لِئے عجِیب تھی۔ عَورتوں کی مُحبّت سے بھی زِیادہ۔
  • ہائے زبردست کَیسے کھیت آئے اور جنگ کے ہتھیار نابُود ہوگئے!
  • اور اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ د اؤُد نے خُداوند سے پُوچھا کہ کیا مَیں یہُوداہ کے شہروں میں سے کِسی میں چلا جاؤں؟ خُداوند نے اُس سے کہا جا ۔ داؤُد نے کہا کِدھر جاؤُں؟ اُس نے فرمایا حبرُو ن کو۔
  • سو داؤُد مع اپنی دونوں بِیوِیوں یِزرعیلی اخِینو عم اور کرِمِلی نابا ل کی بِیوی ابِیجیل کے وہاں گیا۔
  • اور داؤُد اپنے ساتھ کے آدمِیوں کو بھی ایک ایک کے گھرانے سمیت وہاں لے گیا اور وہ حبرُو ن کے شہروں میں رہنے لگے۔
  • تب یہُوداہ کے لوگ آئے اور وہاں اُنہوں نے داؤُد کو مَسح کر کے یہُوداہ کے خاندان کا بادشاہ بنایا۔ اور اُنہوں نے داؤُد کو بتایا کہ یبِیس جِلعاد کے لوگوں نے ساؤُل کو دفن کِیا تھا۔
  • سو داؤُد نے یبِیس جِلعاد کے لوگوں کے پاس قاصِد روانہ کِئے اور اُن کو کہلا بھیجا کہ خُداوند کی طرف سے تُم مُبارک ہو اِس لِئے کہ تُم نے اپنے مالِک ساؤُل پر یہ اِحسان کِیا اور اُسے دفن کِیا۔
  • سو خُداوند تُمہارے ساتھ رحمت اور سچّائی کو عمل میں لائے اور مَیں بھی تُم کو اِس نیکی کا بدلہ دُوں گا اِس لِئے کہ تُم نے یہ کام کِیا۔
  • پس تُمہارے بازُو قوّی ہوں اور تُم دِلیر رہو کیونکہ تُمہارا مالِک ساؤُل مَر گیا اور یہُوداہ کے گھرانے نے مَسح کر کے مُجھے اپنا بادشاہ بنایا ہے۔
  • لیکن نیر کے بیٹے ابنیر نے جو ساؤُل کے لشکر کا سردار تھا ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست کو لے کر اُسے محنایم میں پُہنچایا۔
  • اور اُسے جِلعاد اور آشریوں اور یزر عیل اور افرا ئِیم اور بِنیمِین اور تمام اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا۔
  • (اور ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست کی عُمر چالِیس برس کی تھی جب وہ اِسرا ئیل کا بادشاہ ہُؤا اور اُس نے دو برس بادشاہی کی) لیکن یہُوداہ کے گھرانے نے داؤُد کی پَیروی کی۔
  • اور داؤُد حبرُو ن میں بنی یہُوداہ پر سات برس چھ مہِینے تک حُکمران رہا۔
  • پِھر نیر کا بیٹا ابنیر اور ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست کے خادِم محنایم سے جِبعُو ن میں آئے۔
  • اور ضرویا ہ کا بیٹا یوآب اور داؤُد کے مُلازِم نِکلے اور جِبعُو ن کے تالاب پر اُن سے مِلے اور دونوں فرِیق بَیٹھ گئے ۔ ایک تالاب کی اِس طرف اور دُوسرا تالاب کی دُوسری طرف۔
  • تب ابنیر نے یوآب سے کہا ذرا یہ جوان اُٹھ کر ہمارے سامنے کھیلیں ۔ یوآب نے کہا اُٹھیں۔
  • تب وہ اُٹھ کر تعداد کے مُطابِق آمنے سامنے ہُوئے یعنی ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست اور بِنیمِین کی طرف سے بارہ جوان اور داؤُد کے خادِموں میں سے بارہ آدمی۔
  • اور اُنہوں نے ایک دُوسرے کا سر پکڑ کر اپنی اپنی تلوار اپنے مُخالِف کے پہلُو میں بھونک دی ۔ سو وہ ایک ہی ساتھ گِرے اِس لِئے وہ جگہ حلقت ہصّورِ یم کہلائی ۔ وہ جِبعُو ن میں ہے۔
  • اور اُس روز بڑی سخت لڑائی ہُوئی اور ابنیر اور اِسرا ئیل کے لوگوں نے داؤُد کے خادِموں سے شِکست کھائی۔
  • اور ضرو یاہ کے تِینوں بیٹے یوآب اور ابی شے اور عساہیل وہاں مَوجُود تھے اور عسا ہیل جنگلی ہرن کی مانِند سُبک پا تھا۔
  • اور عساہیل نے ابنیر کا پِیچھا کِیا اور ابنیر کا پِیچھا کرتے وقت وہ دہنے یا بائیں ہاتھ نہ مُڑا۔
  • تب ابنیر نے اپنے پِیچھے نظر کر کے اُس سے کہا اَے عساہیل ! کیا تُو ہے؟ اُس نے کہا ہاں۔
  • ابنیر نے اُس سے کہا اپنی دہنی یا بائیں سمت کو مُڑ جا اور جوانوں میں سے کِسی کو پکڑ کر اُس کے ہتھیار لُوٹ لے پر عساہیل اُس کا پِیچھا کرنے سے باز نہ آیا۔
  • ابنیر نے عساہیل سے پِھر کہا میرا پِیچھا کرنے سے باز رہ ۔ مَیں کَیسے تُجھے زمِین پر مار کر ڈال دُوں کیونکہ پِھر مَیں تیرے بھائی یوآب کو کیا مُنہ دِکھاؤُں گا؟۔
  • اِس پر بھی اُس نے مُڑنے سے اِنکار کِیا۔ تب ابنیر نے اپنے بھالے کے پِچھلے سِرے سے اُس کے پیٹ پر اَیسا مارا کہ وہ پار ہو گیا ۔ سو وہ وہاں گِرا اور اُسی جگہ مَر گیا اور اَیسا ہُؤا کہ جِتنے اُس جگہ آئے جہاں عساہیل گِر کر مَرا تھا وہ وہِیں کھڑے رہ گئے۔
  • لیکن یوآب اور ابی شے ابنیر کا پِیچھا کرتے رہے اور جب وہ کوہِ اَمّہ تک جو دشتِ جِبعُو ن کے راستہ میں جیاح کے مُقابِل ہے پُہنچے تو سُورج ڈُوب گیا۔
  • اور بنی بِنیمِین ابنیر کے پِیچھے اِکٹّھے ہُوئے اور ایک دستہ بن گئے اور ایک پہاڑ کی چوٹی پر کھڑے ہُوئے۔
  • تب ابنیر نے یوآب کو پُکار کر کہا کیا تلوار ابد تک ہلاک کرتی رہے؟ کیا تُو نہیں جانتا کہ اِس کا انجام کڑواہٹ ہو گا؟ تُو کب لوگوں کو حُکم دے گا کہ اپنے بھائِیوں کا پِیچھا چھوڑ کر لَوٹ جائیں؟۔
  • یوآب نے کہا زِندہ خُدا کی قَسم اگر تُو نہ بولا ہوتا تو لوگ صُبح ہی کو ضرُور چلے جاتے اور اپنے بھائِیوں کا پِیچھا نہ کرتے۔
  • پِھر یوآب نے نرسِنگا پُھونکا اور سب لوگ ٹھہر گئے اور اِسرا ئیل کا پِیچھا پِھر نہ کِیا اور نہ پِھر لڑے۔
  • اور ابنیر اور اُس کے لوگ اُس ساری رات مَیدان میں چلے اور یَردن کے پار ہُوئے اور سب بِترو ن سے گُذر کر محنایم میں آ پُہنچے۔
  • اور یوآب ابنیر کا پِیچھا چھوڑ کر لَوٹا اور اُس نے جو سب آدمِیوں کو جمع کِیا تو داؤُد کے مُلازِموں میں سے اُنّیس آدمی اور عساہیل کم نِکلے۔
  • پر داؤُد کے مُلازِموں نے بِنیمِین میں سے اور ابنیر کے لوگوں میں سے اِتنے مار دِئے کہ تِین سَو ساٹھ آدمی مَر گئے۔
  • اور اُنہوں نے عساہیل کو اُٹھا کر اُسے اُس کے باپ کی قبر میں جو بَیت لحم میں تھی دفن کِیا اور یوآب اور اُس کے لوگ ساری رات چلے اور حبرُو ن پُہنچ کر اُن کو دِن نِکلا۔
  • الغرض ساؤُل کے گھرانے اور داؤُد کے گھرانے میں مُدّت تک جنگ رہی اور داؤُد روز بروز زورآور ہوتا گیا اور ساؤُل کا خاندان کمزور ہوتا گیا۔
  • اور حبرُو ن میں داؤُد کے ہاں بیٹے پَیدا ہُوئے ۔ امنُو ن اُس کا پہلوٹھا تھا جو یزرعیلی اخِینو عم کے بطن سے تھا۔
  • اور دُوسرا کِلیا ب تھا جو کرِمِلی نابال کی بِیوی ابِیجیل سے ہُؤا ۔ تِیسرا ابی سلو م تھا جو جسُور کے بادشاہ تلمی کی بیٹی معکہ سے ہُؤا۔
  • چَوتھا ادونیا ہ تھا جو حِجیّت کا بیٹا تھا اور پانچواں سفطیاہ جو ابیطا ل کا بیٹا تھا۔
  • اور چھٹا اِترِعا م تھا جو داؤُد کی بِیوی عِجلاہ سے ہُؤا ۔ یہ داؤُد کے ہاں حبرُو ن میں پَیدا ہُوئے۔
  • اور جب ساؤُل کے گھرانے اور داؤُد کے گھرانے میں جنگ ہو رہی تھی تو ابنیر نے ساؤُل کے گھرانے میں خُوب زور پَیدا کر لِیا۔
  • اور ساؤُل کی ایک حرم تھی جِس کا نام رِصفاہ تھا ۔ وہ ایاّہ کی بیٹی تھی ۔ سو اِشبوست نے ابنیر سے کہا تُو میرے باپ کی حرم کے پاس کیوں گیا؟۔
  • ابنیر اِشبو ست کی اِن باتوں سے بُہت غُصّہ ہو کر کہنے لگا کیا مَیں یہُوداہ کے کِسی کُتّے کا سر ہُوں؟ آج تک مَیں تیرے باپ ساؤُل کے گھرانے اور اُس کے بھائِیوں اور دوستوں سے مِہربانی سے پیش آتا رہا ہُوں اور تُجھے داؤُد کے حوالہ نہیں کِیا تَو بھی تُو آج اِس عَورت کے ساتھ مُجھ پر عَیب لگاتا ہے؟۔
  • خُدا ابنیر سے وَیسا ہی بلکہ اُس سے زِیادہ کرے اگر مَیں داؤُد سے وُہی سلُوک نہ کرُوں جِس کی قَسم خُداوند نے اُس کے ساتھ کھائی تھی۔
  • تاکہ سلطنت کو ساؤُل کے گھرانے سے مُنتقِل کر کے داؤُد کے تخت کو اِسرا ئیل اور یہُوداہ دونوں پر دان سے بیرسبع تک قائِم کرُوں۔
  • اور وہ ابنیر کو ایک لفظ جواب نہ دے سکا اِس لِئے کہ اُس سے ڈرتا تھا۔
  • اور ابنیر نے اپنی طرف سے داؤُد کے پاس قاصِد روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ مُلک کِس کا ہے؟ تُو میرے ساتھ اپنا عہد باندھ اور دیکھ میرا ہاتھ تیرے ساتھ ہو گا تاکہ سارے اِسرا ئیل کو تیری طرف مائِل کرُوں۔
  • اُس نے کہا اچّھا مَیں تیرے ساتھ عہد باندُھوں گا پر مَیں تُجھ سے ایک بات چاہتا ہُوں اور وہ یہ ہے کہ جب تُو مُجھ سے مِلنے کو آئے تو جب تک ساؤُل کی بیٹی مِیکل کو پہلے اپنے ساتھ نہ لائے تُو میرا مُنہ دیکھنے نہیں پائے گا۔
  • اور داؤُد نے ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست کو قاصِدوں کی معرفت کہلا بھیجا کہ میری بِیوی مِیکل کو جِس کو مَیں نے فِلستِیوں کی سَو کھلڑِیاں دے کر بیاہا تھا میرے حوالہ کر۔
  • سو اِشبو ست نے لوگ بھیج کر اُسے اُس کے شَوہر لیَس کے بیٹے فلطی ایل سے چِھین لِیا۔
  • اور اُس کا شَوہر اُس کے ساتھ چلا اور اُس کے پِیچھے پِیچھے بحورِ یم تک روتا ہُؤا چلا آیا۔تب ابنیر نے اُس سے کہا لَوٹ جا ۔ سو وہ لَوٹ گیا۔
  • اور ابنیر نے اِسرائیلی بزُرگوں کے پاس خبر بھیجی کہ گُذرے دِنوں میں تُم یہ چاہتے تھے کہ داؤُد تُم پر بادشاہ ہو۔
  • پس اب اَیسا کر لو کیونکہ خُداوند نے داؤُد کے حق میں فرمایا ہے کہ مَیں اپنے بندہ داؤُد کی معرفت اپنی قَوم اِسرا ئیل کو فِلستِیوں اور اُن کے سب دُشمنوں کے ہاتھ سے رہائی دُوں گا۔
  • اور ابنیر نے بنی بِنیمِین سے بھی باتیں کِیں اور ابنیر چلا کہ جو کُچھ اِسرائیلِیوں اور بِنیمِین کے سارے گھرانے کو اچّھا لگا اُسے حبرُو ن میں داؤُد کو کہہ سُنائے۔
  • سو ابنیر حبرُو ن میں داؤُد کے پاس آیا اور بِیس آدمی اُس کے ساتھ تھے ۔ تب داؤُد نے ابنیر اور اُن لوگوں کی جو اُس کے ساتھ تھے ضِیافت کی۔
  • اور ابنیر نے داؤُد سے کہا اب مَیں اُٹھ کر جاؤں گا اور سارے اِسرا ئیل کو اپنے مالِک بادشاہ کے پاس اِکٹّھا کرُوں گا تاکہ وہ تُجھ سے عہد باندھیں اور تُو جِس جِس پر تیرا جی چاہے سلطنت کرے ۔ سو داؤُد نے ابنیر کو رُخصت کِیا اور وہ سلامت چلا گیا۔
  • داؤُد کے لوگ اور یوآب کِسی دھاوے سے لُوٹ کا بُہت سا مال اپنے ساتھ لے کر آئے لیکن ابنیر حبرُو ن میں داؤُد کے پاس نہیں تھا کیونکہ اُس نے اُسے رُخصت کر دِیا تھا اور وہ سلامت چلا گیا تھا۔
  • اور جب یوآب اور لشکر کے سب لوگ جو اُس کے ساتھ تھے آئے تو اُنہوں نے یوآب کو بتایا کہ نیر کا بیٹا ابنیر بادشاہ کے پاس آیا تھا اور اُس نے اُسے رُخصت کر دِیا اور وہ سلامت چلا گیا۔
  • تب یوآب بادشاہ کے پاس آ کر کہنے لگا یہ تُو نے کیا کِیا؟ دیکھ! ابنیر تیرے پاس آیا تھا سو تُو نے اُسے کیوں رُخصت کر دِیا کہ وہ نِکل گیا؟۔
  • تُو نیر کے بیٹے ابنیر کو جانتا ہے کہ وہ تُجھ کو دھوکا دینے اور تیرے آنے جانے اور تیرے سارے کام کا بھید لینے آیا تھا۔
  • جب یوآب داؤُد کے پاس سے باہر نِکلا تو اُس نے ابنیر کے پِیچھے قاصِد بھیجے اور وہ اُس کو سِیر ہ کے کنُوئیں سے لَوٹا لے آئے پر یہ داؤُد کو معلُوم نہیں تھا۔
  • جب ابنیر حبرُو ن میں لَوٹ آیا تو یوآب اُسے الگ پھاٹک کے اندر لے گیا تاکہ اُس کے ساتھ چُپکے چُپکے بات کرے اور وہاں اپنے بھائی عساہیل کے خُون کے بدلہ میں اُس کے پیٹ میں اَیسا مارا کہ وہ مَر گیا۔
  • بعد میں جب داؤُد نے یہ سُنا تو کہا کہ مَیں اور میری سلطنت دونوں ہمیشہ تک خُداوند کے آگے نیر کے بیٹے ابنیر کے خُون کی طرف سے بے گُناہ ہیں۔
  • وہ یوآب اور اُس کے باپ کے سارے گھرانے کے سر لگے اور یوآب کے گھرانے میں کوئی نہ کوئی اَیسا ہوتا رہے جِسے جریان ہو یا جو کوڑھی ہو یا بَیساکھی پر چلے یا تلوار سے مَرے یا ٹُکڑے ٹُکڑے کو مُحتاج ہو۔
  • سو یوآب اور اُس کے بھائی ابِیشے نے ابنیر کو مار دِیا اِس لِئے کہ اُس نے جِبعُو ن میں اُن کے بھائی عساہیل کو لڑائی میں قتل کِیا تھا۔
  • اور داؤُد نے یوآب سے اور اُن سب لوگوں سے جو اُس کے ساتھ تھے کہا کہ اپنے کپڑے پھاڑو اور ٹاٹ پہنو اور ابنیر کے آگے آگے ماتم کرو اور داؤُد بادشاہ آپ جنازہ کے پِیچھے پِیچھے چلا۔
  • اور اُنہوں نے ابنیر کو حبرُو ن میں دفن کِیا اور بادشاہ ابنیر کی قبر پر چِلاّ چِلاّ کر رویا اور سب لوگ بھی روئے۔
  • اور بادشاہ نے ابنیر پر یہ مرثِیہ کہا۔ کیا ابنیر کو اَیسا ہی مَرنا تھا جَیسے احمق مَرتا ہے؟۔
  • تیرے ہاتھ بندھے نہ تھے اور نہ تیرے پاؤں بیڑیوں میں تھے۔ جَیسے کوئی بدکاروں کے ہاتھ سے مَرتا ہے وَیسے ہی تُو مارا گیا۔ تب اُس پر سب لوگ دوبارہ روئے۔
  • اور سب لوگ کُچھ دِن رہتے داؤُد کو روٹی کِھلانے آئے لیکن داؤُد نے قَسم کھا کر کہا اگر مَیں آفتاب کے غرُوب ہونے سے پیشتر روٹی یا اَور کُچھ چکُھّوں تو خُدا مُجھ سے اَیسا بلکہ اِس سے زِیادہ کرے۔
  • اور سب لوگوں نے اِس پر غَور کِیا اور اِس سے خُوش ہُوئے کیونکہ جو کُچھ بادشاہ کرتا تھا سب لوگ اُس سے خُوش ہوتے تھے۔
  • سو سب لوگوں نے اور تمام اِسرا ئیل نے اُسی دِن جان لِیا کہ نیر کے بیٹے ابنیر کا قتل ہونا بادشاہ کی طرف سے نہ تھا۔
  • اور بادشاہ نے اپنے مُلازِموں سے کہا کیا تُم نہیں جانتے ہو کہ آج کے دِن ایک سردار بلکہ ایک بُہت بڑا آدمی اِسرا ئیل میں مَرا ہے؟۔
  • اور اگرچہ مَیں ممسُوح بادشاہ ہُوں تَو بھی آج کے دِن عاجِز ہُوں اور یہ لوگ بنی ضرویاہ مُجھ سے زبردست ہیں ۔ خُداوند بدکار کو اُس کی بدی کے مُوافِق بدلہ دے۔
  • جب ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست نے سُنا کہ ابنیر حبرُو ن میں مَر گیا تو اُس کے ہاتھ ڈِھیلے پڑ گئے اور سب اِسرائیلی گھبرا گئے۔
  • اور ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست کے دو آدمی تھے جو فَوجوں کے سردار تھے ۔ ایک کا نام بعنہ اور دُوسرے کا ریکاب تھا ۔ یہ دونوں بنی بِنیمِین کی نسل کے بیرُوتی رِمُّو ن کے بیٹے تھے (کیونکہ بیرُو ت بھی بنی بِنیمِین کا گِنا جاتا ہے۔
  • اور بیرُوتی جتِّیم کو بھاگ گئے تھے چُنانچہ آج کے دِن تک وہ وہِیں رہتے ہیں)۔
  • اور ساؤُل کے بیٹے یُونتن کا ایک لنگڑا بیٹا تھا۔ جب ساؤُل اور یُونتن کی خبر یزر عیل سے پُہنچی تو وہ پانچ برس کا تھا ۔ سو اُس کی دایہ اُس کو اُٹھا کر بھاگی اور اُس نے جو بھاگنے میں جلدی کی تو اَیسا ہُؤا کہ وہ گِر پڑا اور لنگڑا ہو گیا ۔ اُس کا نام مفِیبو ست تھا۔
  • اور بیرُوتی رِمُّون کے بیٹے ریکا ب اور بعنہ چلے اور کڑی دُھوپ کے وقت اِشبو ست کے گھر آئے جب وہ دوپہر کو آرام کر رہا تھا۔
  • سو وہ وہاں گھر کے اندر گیہُوں لینے کے بہانے سے گُھسے اور اُس کے پیٹ میں مارا اور ریکا ب اور اُس کا بھائی بعنہ بھاگ نِکلے۔
  • جب وہ گھر میں گُھسے تو وہ اپنی خواب گاہ میں اپنے بِستر پر سوتا تھا ۔ سو اُنہوں نے اُسے مارا اور قتل کِیا اور اُس کا سر کاٹ دِیا اور اُس کا سر لے کر تمام رات مَیدان کی راہ چلے۔
  • اور اِشبو ست کا سر حبرُو ن میں داؤُد کے پاس لے آئے اور بادشاہ سے کہا تیرا دُشمن ساؤُل جو تیری جان کا طالِب تھا یہ اُس کے بیٹے اِشبو ست کا سر ہے سو خُداوند نے آج کے دِن میرے مالِک بادشاہ کا اِنتِقام ساؤُل اور اُس کی نسل سے لِیا۔
  • تب داؤُد نے ریکا ب اور اُس کے بھائی بعنہ کو جو بیرُوتی رِمُّون کے بیٹے تھے جواب دِیا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم جِس نے میری جان کو ہر مُصِیبت سے رہائی دی ہے۔
  • جب ایک شخص نے مُجھ سے کہا کہ دیکھ ساؤُل مَر گیا اور سمجھا کہ خُوشخبری دیتا ہے تو مَیں نے اُسے پکڑا اور صِقلاج میں اُسے قتل کِیا ۔ یِہی جزا مَیں نے اُسے اُس کی خبر کے بدلے دی۔
  • پس جب شرِیروں نے ایک راست کار اِنسان کو اُسی کے گھر میں اُس کے بِستر پر قتل کِیا ہے تو کیا مَیں اب اُس کے خُون کا بدلہ تُم سے ضرُور ہی نہ لُوں اور تُم کو زمِین پر سے نابُود نہ کر ڈالُوں؟۔
  • تب داؤُد نے اپنے جوانوں کو حُکم دِیا اور اُنہوں نے اُن کو قتل کِیا اور اُن کے ہاتھ اور پاؤں کاٹ ڈالے اور اُن کو حبرُو ن میں تالاب کے پاس ٹانگ دِیا اور اِشبو ست کے سر کو لے کر اُنہوں نے حبرُو ن میں ابنیر کی قبر میں دفن کِیا۔
  • تب اِسرا ئیل کے سب قبِیلے حبرُو ن میں داؤُد کے پاس آ کر کہنے لگے دیکھ ہم تیری ہڈّی اور تیرا گوشت ہیں۔
  • اور گُذرے زمانہ میں جب ساؤُل ہمارا بادشاہ تھا تو تُو ہی اِسرائیلِیوں کو لے جایا اور لے آیا کرتا تھا اور خُداوند نے تُجھ سے کہا کہ تُو میرے اِسرائیلی لوگوں کی گلّہ بانی کرے گا اور تُو اِسرا ئیل کا سردار ہو گا۔
  • غرض اِسرا ئیل کے سب بزُرگ حبرُو ن میں بادشاہ کے پاس آئے اور داؤُد بادشاہ نے حبرُو ن میں اُن کے ساتھ خُداوند کے حضُور عہد باندھا اور اُنہوں نے داؤُد کو مَسح کر کے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا۔
  • اور داؤُد جب سلطنت کرنے لگا تو تِیس برس کا تھا اور اُس نے چالِیس برس سلطنت کی۔
  • اُس نے حبرُو ن میں سات برس چھ مہِینے یہُودا ہ پر سلطنت کی اور یروشلِیم میں سب اِسرا ئیل اور یہُودا ہ پر تینتِیس برس سلطنت کی۔
  • پِھر بادشاہ اور اُس کے لوگ یروشلِیم کو یبوسیو ں پر جو اُس مُلک کے باشِندے تھے چڑھائی کرنے گئے ۔ اُنہوں نے داؤُد سے کہا جب تک تُو اندھوں اور لنگڑوں کو نہ لے جائے یہاں نہیں آنے پائے گا ۔ وہ سمجھتے تھے کہ داؤُدیہاں نہیں آ سکتا ہے۔
  • تَو بھی داؤُد نے صِیُّون کا قلعہ لے لِیا ۔ وُہی داؤُد کا شہر ہے۔
  • اور داؤُد نے اُس دِن کہا کہ جو کوئی یبُوسیوں کو مارے وہ نالے کو جائے اور اُن لنگڑوں اور اندھوں کو مارے جِن سے داؤُد کے جی کو نفرت ہے ۔اِسی لِئے یہ کہاوت ہے کہ اندھے اور لنگڑے وہاں ہیں ۔ سو وہ گھر میں نہیں آ سکتا۔
  • اور داؤُد اُس قلعہ میں رہنے لگا اور اُس نے اُس کا نام داؤُد کا شہر رکھّا اور داؤُد نے گِرداگِرد مِلّو سے لے کر اندر کے رُخ تک بُہت کُچھ تعمِیر کِیا۔
  • اور داؤُد بڑھتا ہی گیا کیونکہ خُداوند لشکروں کا خُدا اُس کے ساتھ تھا۔
  • اور صُور کے بادشاہ حِیرا م نے ایلچِیوں کو اور دیودار کی لکڑیوں اور بڑھیوں اور مِعماروں کو داؤُد کے پاس بھیجا اور اُنہوں نے داؤُد کے لِئے ایک محلّ بنایا۔
  • اور داؤُد کو یقِین ہُؤا کہ خُداوند نے اُسے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنا کرقِیام بخشا اور اُس نے اُس کی سلطنت کو اپنی قَوم اِسرا ئیل کی خاطِر مُمتاز کِیا ہے۔
  • اور حبرُو ن سے چلے آنے کے بعد داؤُد نے یروشلِیم سے اَور حَرمیں رکھ لِیں اور بِیویاں کِیں اور داؤُد کے ہاں اَور بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئِیں۔
  • اور جو یروشلِیم میں اُس کے ہاں پَیدا ہُوئے اُن کے نام یہ ہیں سمّو عہ اور سوباب اور ناتن اور سُلیما ن۔
  • اور اِبحار اور الِیسُو ع اور نفج اور یفِیع
  • اور الیسمع اور الیدع اور الیفا لط۔
  • اور جب فِلستِیوں نے سُنا کہ اُنہوں نے داؤُد کو مَسح کر کے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا ہے تو سب فِلستی داؤُد کی تلاش میں چڑھ آئے اور داؤُد کو خبر ہُوئی ۔ سو وہ قلعہ میں چلا گیا۔
  • اور فِلستی آ کر رفائِیم کی وادی میں پَھیل گئے۔
  • تب داؤُد نے خُداوند سے پُوچھا کیا مَیں فلِستِیوں کے مُقابلہ کو جاؤُں؟ کیا تُو اُن کو میرے ہاتھ میں کر دے گا؟ خُداوند نے داؤُد سے کہا کہ جا کیونکہ مَیں ضرُور فِلستِیوں کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا۔
  • سو داؤُد بعل پراضِیم میں آیا اور وہاں داؤُد نے اُن کو مارا اور کہنے لگا کہ خُداوند نے میرے دُشمنوں کو میرے سامنے توڑ ڈالا جَیسے پانی ٹُوٹ کر بہہ نِکلتا ہے ۔ اِس لِئے اُس نے اُس جگہ کا نام بعل پراضِیم رکھّا۔
  • اور وہِیں اُنہوں نے اپنے بُتوں کو چھوڑ دِیا تھا سو داؤُد اور اُس کے لوگ اُن کو لے گئے۔
  • اور فِلستی پِھر چڑھ آئے اور رفائِیم کی وادی میں پَھیل گئے۔
  • اور جب داؤُد نے خُداوند سے پُوچھا تو اُس نے کہا تُو چڑھائی نہ کر ۔ اُن کے پِیچھے سے گُھوم کر تُوت کے درختوں کے سامنے سے اُن پر حملہ کر۔
  • اور جب تُوت کے درختوں کی پُھنگِیوں میں تُجھے فَوج کے چلنے کی آواز سُنائی دے تو چُست ہو جانا کیونکہ اُس وقت خُداوند تیرے آگے آگے نِکل چُکا ہو گا تاکہ فِلستِیوں کے لشکر کو مارے۔
  • اور داؤُد نے جَیسا خُداوند نے اُسے فرمایا تھا وَیسا ہی کِیا اور فِلستِیوں کو جِبع سے جزر تک مارتا گیا۔
  • اور داؤُد نے پِھر اِسرائیلِیوں کے سب چُنے ہُوئے تِیس ہزارمَردوں کو جمع کِیا۔
  • اور داؤُد اُٹھا اور سب لوگوں کو جو اُس کے ساتھ تھے لے کر بعلہ یہُو داہ سے چلا تاکہ خُدا کے صندُوق کو اُدھر سے لے آئے جو اُس نام کا یعنی ربُّ الافواج کے نام کا کہلاتا ہے جو کرُّوبِیوں پر بَیٹھتا ہے۔
  • سو اُنہوں نے خُدا کے صندُوق کو نئی گاڑی پر رکھّا اور اُسے ابِیندا ب کے گھر سے جو پہاڑی پر تھا نِکال لائے اور اُس نئی گاڑی کو ابِیندا ب کے بیٹے عُزّہ اور اخیو ہانکنے لگے۔
  • اور وہ اُسے ابِیند اب کے گھر سے جو پہاڑی پر تھا خُدا کے صندُوق کے ساتھ نِکال لائے اور اخیو صندُوق کے آگے آگے چل رہا تھا۔
  • اور داؤد اور اِسرا ئیل کا سارا گھرانا صنَوبر کی لکڑی کے سب طرح کے ساز اور سِتار۔ بربط اور دف اور خنجری اور جھانجھ خُداوند کے آگے آگے بجاتے چلے۔
  • اور جب وہ نکو ن کے کھلِیہان پر پُہنچے تو عُزّہ نے خُدا کے صندُوق کی طرف ہاتھ بڑھا کر اُسے تھام لِیا کیونکہ بَیلوں نے ٹھوکر کھائی تھی۔
  • تب خُداوند کا غُصّہ عُزّہ پر بھڑکا اور خُدا نے وہِیں اُسے اُس کی خطا کے سبب سے مارا اور وہ وہِیں خُدا کے صندُوق کے پاس مَر گیا۔
  • اور داؤُد اِس سبب سے کہ خُداوند عُزّہ پر ٹُوٹ پڑا ناخُوش ہُؤا اور اُس نے اُس جگہ کا نام پرض عُزّہ رکھّا جو آج کے دِن تک ہے۔
  • اور داؤُد اُس دِن خُداوند سے ڈر گیا اور کہنے لگا کہ خُداوند کا صندُوق میرے ہاں کیوں کر آئے؟۔
  • اور داؤُد نے خُداوند کے صندُوق کو اپنے ہاں داؤُد کے شہر میں لے جانا نہ چاہا بلکہ داؤُد اُسے ایک طرف جاتی عوبید ادُوم کے گھر لے گیا۔
  • اور خُداوند کا صندُوق جاتی عوبید ادُوم کے گھر میں تِین مہِینے تک رہا اور خُداوند نے عوبیدا دُوم کو اور اُس کے سارے گھرانے کو برکت دی۔
  • اور داؤُد بادشاہ کو خبر مِلی کہ خُداوند نے عوبیدا دُوم کے گھرانے کو اور اُس کی ہر چِیز میں خُدا کے صندُوق کے سبب سے برکت دی ہے ۔ تب داؤُد گیا اور خُدا کے صندُوق کو عوبیدا دُوم کے گھر سے داؤُد کے شہر میں خُوشی خُوشی لے آیا۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب خُداوند کے صندُوق کے اُٹھانے والے چھ قدم چلے توداؤُد نے ایک بَیل اور ایک موٹا بچھڑا ذبح کِیا۔
  • اور داؤُد خُداوند کے حضُور اپنے سارے زور سے ناچنے لگا اورداؤُد کتان کا افُود پہنے تھا۔
  • سو داؤُد اور اِسرا ئیل کا سارا گھرانا خُداوند کے صندُوق کو للکارتے اور نرسِنگا پُھونکتے ہُوئے لائے۔
  • اور جب خُداوند کا صندُوق داؤُد کے شہر کے اندر آ رہا تھا تو ساؤُل کی بیٹی مِیکل نے کِھڑکی سے نِگاہ کی اورداؤُد بادشاہ کو خُداوند کے حضُور اُچھلتے اور ناچتے دیکھا ۔ سو اُس نے اپنے دِل ہی دِل میں اُسے حقِیر جانا۔
  • اور وہ خُداوند کے صندُوق کو اندر لائے اور اُسے اُس کی جگہ پر اُس خَیمہ کے بِیچ میں جو داؤُد نے اُس کے لِئے کھڑا کِیا تھا رکھّا اور داؤُد نے سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں خُداوند کے آگے چڑھائِیں۔
  • اور جب داؤُد سوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھا چُکا تو اُس نے ربُّ الافواج کے نام سے لوگوں کو برکت دی۔
  • اور اُس نے سب لوگوں یعنی اِسرا ئیل کے سارے انبوہ کے مَردوں اور عَورتوں دونوں کو ایک ایک روٹی اور ایک ایک ٹُکڑا گوشت اور کِشمِش کی ایک ایک ٹِکیا بانٹی ۔ پِھر سب لوگ اپنے اپنے گھر چلے گئے۔
  • تب داؤُد لَوٹا تاکہ اپنے گھرانے کو برکت دے اور ساؤُل کی بیٹی مِیکل داؤُد کے اِستِقبال کو نِکلی اور کہنے لگی کہ اِسرا ئیل کا بادشاہ آج کَیسا شان دارمعلُوم ہوتا تھا جِس نے آج کے دِن اپنے مُلازِموں کی لَونڈیوں کے سامنے اپنے کو برہنہ کِیا جَیسے کوئی بانکا بے حیائی سے برہنہ ہو جاتا ہے۔
  • داؤُد نے میِکل سے کہا یہ تو خُداوند کے حضُور تھا جِس نے تیرے باپ اور اُس کے سارے گھرانے کو چھوڑ کر مُجھے پسند کِیا تاکہ وہ مُجھے خُداوند کی قَوم اِسرا ئیل کا پیشوا بنائے ۔ سو مَیں خُداوند کے آگے ناچُوں گا۔
  • بلکہ مَیں اِس سے بھی زِیادہ ذلِیل ہُوں گا اور اپنی ہی نظر میں نِیچ ہُوں گا اور جِن لَونڈِیوں کا ذِکر تُو نے کِیا ہے وُہی میری عِزّت کریں گی۔
  • سو ساؤُل کی بیٹی مِیکل مَرتے دَم تک بے اَولاد رہی۔
  • جب بادشاہ اپنے محلّ میں رہنے لگا اور خُداوند نے اُسے اُس کی چاروں طرف کے سب دُشمنوں سے آرام بخشا۔
  • تو بادشاہ نے ناتن نبی سے کہا دیکھ مَیں تو دیودار کی لکڑیوں کے گھر میں رہتا ہُوں پر خُدا کا صندُوق پردوں کے اندر رہتا ہے۔
  • تب ناتن نے بادشاہ سے کہا جا جو کُچھ تیرے دِل میں ہے کر کیونکہ خُداوند تیرے ساتھ ہے۔
  • اور اُسی رات کو اَیسا ہُؤا کہ خُداوند کا کلام ناتن کو پُہنچا کہ۔
  • جا اور میرے بندہ داؤُد سے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ کیا تُو میرے رہنے کے لِئے ایک گھر بنائے گا؟۔
  • کیونکہ جب سے مَیں بنی اِسرائیل کو مِصر سے نِکال لایا آج کے دِن تک کِسی گھر میں نہیں رہا بلکہ خَیمہ اور مسکن میں پِھرتا رہا ہُوں۔
  • اور جہاں جہاں مَیں سب بنی اِسرائیل کے ساتھ پِھرتا رہا کیا مَیں نے کہِیں کِسی اِسرائیلی قبِیلہ سے جِسے مَیں نے حُکم کِیا کہ میری قَوم اِسرا ئیل کی گلّہ بانی کرو یہ کہا کہ تُم نے میرے لِئے دیودار کی لکڑیوں کا گھر کیوں نہیں بنایا؟۔
  • سو اب تُو میرے بندہ داؤُدسے کہہ کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے بھیڑسالہ سے جہاں تُو بھیڑ بکریوں کے پِیچھے پِیچھے پِھرتا تھا لِیا تاکہ تُو میری قَوم اِسرا ئیل کا پیشوا ہو۔
  • اور مَیں جہاں جہاں تُو گیا تیرے ساتھ رہا اور تیرے سب دُشمنوں کو تیرے سامنے سے کاٹ ڈالا ہے اور مَیں دُنیا کے بڑے بڑے لوگوں کے نام کی طرح تیرا نام بڑا کرُوں گا۔
  • اور مَیں اپنی قَوم اِسرا ئیل کے لِئے ایک جگہ مُقرّر کرُوں گا اور وہاں اُن کو جماؤُں گا تاکہ وہ اپنی ہی جگہ بسیں اور پِھر ہٹائے نہ جائیں اور شرارت کے فرزند اُن کو پِھر دُکھ نہیں دینے پائیں گے جَیسا پہلے ہوتا تھا۔
  • اور جَیسا اُس دِن سے ہوتا آیا جب سے مَیں نے حُکم دِیا کہ میری قَوم اِسرا ئیل پر قاضی ہوں اور مَیں اَیسا کرُوں گا کہ تُجھ کو تیرے سب دُشمنوں سے آرام مِلے ۔ ماسِوا اِس کے خُداوند تُجھ کو بتاتا ہے کہ خُداوند تیرے گھر کو بنائے رکھّے گا۔
  • اور جب تیرے دِن پُورے ہو جائیں گے اور تُو اپنے باپ دادا کے ساتھ سو جائے گا تو مَیں تیرے بعد تیری نسل کو جو تیرے صُلب سے ہو گی کھڑا کر کے اُس کی سلطنت کو قائِم کرُوں گا۔
  • وُہی میرے نام کا ایک گھر بنائے گا اور مَیں اُس کی سلطنت کا تخت ہمیشہ کے لِئے قائِم کرُوں گا۔
  • اور مَیں اُس کا باپ ہُوں گا اور وہ میرا بیٹا ہو گا ۔ اگر وہ خطا کرے تو مَیں اُسے آدمِیوں کی لاٹھی اَور بنی آدم کے تازِیانوں سے تنبِیہ کرُوں گا۔
  • پر میری رحمت اُس سے جُدانہ ہو گی جَیسے مَیں نے اُسے ساؤُل سے جُدا کِیا جِسے مَیں نے تیرے آگے سے دفع کِیا۔
  • اور تیرا گھر اور تیری سلطنت سدا بنی رہے گی ۔ تیرا تخت ہمیشہ کے لِئے قائِم کِیا جائے گا۔
  • جَیسی یہ سب باتیں اور یہ ساری رویا تھی وَیسا ہی ناتن نے داؤُد سے کہا۔
  • تب داؤُد بادشاہ اندر جا کر خُداوند کے آگے بَیٹھا اور کہنے لگا اَے مالِک خُداوند مَیں کَون ہُوں اور میرا گھرانا کیا ہے کہ تُو نے مُجھے یہاں تک پُہنچایا؟۔
  • تَو بھی اَے مالِک خُداوند یہ تیری نظر میں چھوٹی بات تھی کیونکہ توُ نے اپنے بندہ کے گھرانے کے حق میں بُہت مُدّت تک کا ذِکر کِیا ہے اور وہ بھی اَے مالِک خُداوند آدمِیوں کے طرِیقہ پر۔
  • اور داؤُد تُجھ سے اَور کیا کہہ سکتا ہے؟ کیونکہ اَے مالِک خُداوند تُو اپنے بندہ کو جانتا ہے۔
  • تُو نے اپنے کلام کی خاطِر اور اپنی مرضی کے مُطابِق یہ سب بڑے کام کِئے تاکہ تیرا بندہ اُن سے واقِف ہو جائے۔
  • سو تُو اَے خُداوند خُدا بزُرگ ہے کیونکہ جَیسا ہم نے اپنے کانوں سے سُنا ہے اُس کے مُطابِق کوئی تیری مانِند نہیں اور تیرے سِوا کوئی خُدا نہیں۔
  • اور دُنیا میں وہ کَون سی ایک قَوم ہے جو تیرے لوگوں یعنی اِسرا ئیل کی مانِند ہے جِسے خُدا نے جا کر اپنی قَوم بنانے کو چُھڑایا تاکہ وہ اپنا نام کرے (اور تُمہاری خاطِر بڑے بڑے کام) اور اپنے مُلک کے لِئے اور اپنی قَوم کے آگے جِسے تُو نے مِصر کی قَوموں سے اور اُن کے دیوتاؤں سے رہائی بخشی ہَولناک کام کرے؟۔
  • اور تُو نے اپنے لِئے اپنی قَوم بنی اِسرائیل کو مُقرّر کِیا تاکہ وہ ہمیشہ کے لِئے تیری قَوم ٹھہرے اور تُو آپ اَے خُداوند اُن کا خُدا ہُؤا۔
  • اور اب تُو اَے خُداوند خُدا اُس بات کو جو تُو نے اپنے بندہ اور اُس کے گھرانے کے حق میں فرمائی ہے سدا کے لِئے قائِم کر دے اور جَیسا تُو نے فرمایا ہے وَیسا ہی کر۔
  • اور سدا یہ کہہ کہہ کر تیرے نام کی بڑائی کی جائے کہ ربُّ الافواج اِسرا ئیل کا خُدا ہے اور تیرے بندہ داؤُد کا گھرانا تیرے حضُور قائِم کِیا جائے گا۔
  • کیونکہ تُونے اَے ربُّ الافواج اِسرا ئیل کے خُدا اپنے بندہ پر ظاہِر کِیا اور فرمایا کہ مَیں تیرا گھرانا بنائے رکھُّوں گا اِس لِئے تیرے بندہ کے دِل میں یہ آیا کہ تیرے آگے یہ مُناجات کرے۔
  • اور اَے مالِک خُداوند تُو خُدا ہے اور تیری باتیں سچّی ہیں اور تُو نے اپنے بندہ سے اِس نیکی کا وعدہ کِیا ہے۔
  • سو اب اپنے بندہ کے گھرانے کو برکت دینا منظُور کر تاکہ وہ سدا تیرے رُوبرُو پایدار رہے کہ تُو ہی نے اَے مالِک خُداوند یہ کہا ہے اور تیری ہی برکت سے تیرے بندہ کا گھرانا سدا مُبارک رہے!۔
  • اِس کے بعد داؤُد نے فِلستِیوں کو مارا اور اُن کو مغلُوب کِیا اور داؤُد نے دارُالحُکومت کی عِنان فِلستِیوں کے ہاتھ سے چِھین لی۔
  • اور اُس نے موآب کو مارا اور اُن کو زمِین پر لِٹا کر رسّی سے ناپا ۔ سو اُس نے قتل کرنے کے لِئے دو رسِّیوں سے ناپا اور جِیتا چھوڑنے کے لِئے ایک پُوری رسّی سے ۔ یُوں موآبی داؤُد کے خادِم بن کر ہدئے لانے لگے۔
  • اور داؤُد نے ضوبا ہ کے بادشاہ رحوب کے بیٹے ہدد عزر کو بھی جب وہ اپنی دریایِ فرات پر کی سلطنت پر پِھر قبضہ کرنے کو جا رہا تھا مار لِیا۔
  • اور داؤُد نے اُس کے ایک ہزار سات سَو سوار اور بِیس ہزار پِیادے پکڑ لِئے اور داؤُدنے رتھوں کے سب گھوڑوں کی کھُونچیں کاٹِیں پر اُن میں سے سَو رتھوں کے لِئے گھوڑے بچا رکھّے۔
  • اور جب دمشق کے ارامی ضوباہ کے بادشاہ ہدد عزر کی کُمک کو آئے تو داؤُد نے ارامیوں کے بائِیس ہزار آدمی قتل کِئے۔
  • تب داؤُد نے دمشق کے ارام میں سِپاہِیوں کی چَوکِیاں بِٹھائِیں سو ارامی بھی داؤُد کے خادِم بن کر ہدئے لانے لگے اور خُداوند نے داؤُد کو جہاں کہِیں وہ گیا فتح بخشی۔
  • اور داؤُد نے ہدد عزر کے مُلازِموں کی سونے کی ڈھالیں چِھین لِیں اور اُن کو یروشلِیم میں لے آیا۔
  • اور داؤُد بادشاہ بطاہ اور بیرُو تی سے جو ہدد عزر کے شہر تھے بُہت سا پِیتل لے آیا۔
  • اور جب حمات کے بادشاہ تُوغی نے سُنا کہ داؤُد نے ہدد عزر کا سارا لشکر مار لِیا۔
  • تو تُوغی نے اپنے بیٹے یُورام کو داؤُد بادشاہ کے پاس بھیجا کہ اُسے سلام کہے اور مُبارک باد دے اِس لِئے کہ اُس نے ہدد عزر سے جنگ کر کے اُسے مار لِیا کیونکہ ہدد عزر تُوغی سے لڑا کرتا تھا اور یُورام چاندی اور سونے اور پِیتل کے ظرُوف اپنے ساتھ لایا۔
  • اور داؤُد بادشاہ نے اُن کو خُداوند کے لِئے مخصُوص کِیا ۔ اَیسے ہی اُس نے اُن سب قَوموں کے سونے چاندی کو مخصُوص کِیا جِن کو اُس نے مغلُوب کِیا تھا۔
  • یعنی ارامیوں اور موآبیوں اور بنی عمُّون اور فِلستِیوں اور عمالِیقِیوں کے سونے چاندی اور ضوباہ کے بادشاہ رحوب کے بیٹے ہددعز ر کی لُوٹ کو۔
  • اور داؤُد کا بڑا نام ہُؤا جب وہ نمک کی وادی میں ارامیوں کے اٹھارہ ہزار آدمی مار کر لَوٹا۔
  • اور اُس نے ادُو م میں چَوکِیاں بِٹھائِیں بلکہ سارے ادُوم میں چَوکِیاں بِٹھائِیں اور سب ادُومی داؤُد کے خادِم بنے اور خُداوند نے داؤُد کو جہاں کہِیں وہ گیا فتح بخشی۔
  • اور داؤُد نے کُل اِسرا ئیل پر سلطنت کی اور داؤُد اپنی سب رعیّت کے ساتھ عدل و اِنصاف کرتا تھا۔
  • اور ضرویاہ کا بیٹا یوآ ب لشکر کا سردار تھا اور اخِیلُود کا بیٹا یہُو سفط مُورِّخ تھا۔
  • اور اخِیطو ب کا بیٹا صدُو ق اور ابی یاتر کا بیٹا اخِیملک کاہِن تھے اور شرایا ہ مُنشی تھا۔
  • اور یہو یدع کا بیٹا بنایا ہ کریتِیوں اور فلیتِیوں کا سردار تھا اورداؤُد کے بیٹے کاہِن تھے۔
  • پِھر داؤُد نے کہا کیا ساؤُل کے گھرانے میں سے کوئی باقی ہے جِس پر مَیں یُونتن کی خاطِر مِہربانی کرُوں ؟۔
  • اور ساؤُل کے گھرانے کا ایک خادِم بنام ضِیبا تھا ۔ اُسے داؤُد کے پاس بُلا لائے ۔ بادشاہ نے اُس سے کہا کیا تُو ضِیبا ہے؟ اُس نے کہا ہاں تیرا بندہ وُہی ہے۔
  • تب بادشاہ نے اُس سے کہا کیا ساؤُل کے گھرانے میں سے کوئی نہیں رہا تاکہ مَیں اُس پر خُدا کی سی مِہربانی کرُوں؟ ضِیبا نے بادشاہ سے کہا یُونتن کا ایک بیٹا رہ گیا ہے جو لنگڑا ہے۔
  • تب بادشاہ نے اُس سے پُوچھا وہ کہاں ہے؟ ضِیبا نے بادشاہ کو جواب دِیا دیکھ وہ لُود بار میں عمّی ایل کے بیٹے مکِیر کے گھر میں ہے۔
  • سو داؤُد بادشاہ نے لوگ بھیج کر لُود بار سے عمّی ایل کے بیٹے مکِیر کے گھر سے اُسے بُلوا لِیا۔
  • اور ساؤُل کے بیٹے یُونتن کا بیٹا مفِیبو ست داؤُد کے پاس آیا اور اُس نے مُنہ کے بل گِر کر سِجدہ کِیا۔ تب داؤُد نے کہا مفِیبو ست! اُس نے جواب دِیا تیرا بندہ حاضِر ہے۔
  • داؤُد نے اُس سے کہا مت ڈر کیونکہ مَیں تیرے باپ یُونتن کی خاطِر ضرُور تُجھ پر مِہربانی کرُوں گا اور تیرے باپ ساؤُل کی ساری زمِین تُجھے پھیر دُوں گا اور تُو ہمیشہ میرے دسترخوان پر کھانا کھایا کر۔
  • تب اُس نے سِجدہ کِیا اور کہا کہ تیرا بندہ ہے کیا چِیز جو تُو مُجھ جَیسے مَرے کُتّے پر نِگاہ کرے؟۔
  • تب بادشاہ نے ساؤُل کے خادِم ضِیبا کو بُلایا اور اُس سے کہا کہ مَیں نے سب کُچھ جو ساؤُل اور اُس کے سارے گھرانے کا تھا تیرے آقا کے بیٹے کو بخش دِیا۔
  • سو تُو اپنے بیٹوں اور نَوکروں سمیت زمِین کو اُس کی طرف سے جوت کر پَیداوار کو لے آیا کر تاکہ تیرے آقا کے بیٹے کے کھانے کو روٹی ہو پر مفِیبو ست جو تیرے آقا کا بیٹا ہے میرے دسترخوان پر ہمیشہ کھانا کھائے گا اور ضِیبا کے پندرہ بیٹے اوربِیس نَوکر تھے۔
  • تب ضِیبا نے بادشاہ سے کہا جو کُچھ میرے مالِک بادشاہ نے اپنے خادِم کو حُکم دِیا ہے تیرا خادِم وَیسا ہی کرے گا ۔ پر مفِیبو ست کے حق میں بادشاہ نے فرمایا کہ وہ میرے دسترخوان پر اِس طرح کھانا کھائے گا کہ گویا وہ بادشاہ زادوں میں سے ایک ہے۔
  • اور مفِیبو ست کا ایک چھوٹا بیٹا تھا جِس کا نام مِیکا تھا اور جِتنے ضِیبا کے گھر میں رہتے تھے وہ سب مفِیبوست کے خادِم تھے۔
  • سو مفِیبو ست یروشلِیم میں رہنے لگا کیونکہ وہ ہمیشہ بادشاہ کے دسترخوان پر کھانا کھاتا تھااور وہ دونوں پاؤں سے لنگڑا تھا۔
  • اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ بنی عمُّون کا بادشاہ مَر گیا اور اُس کا بیٹا حنُون اُس کا جانشِین ہُؤا۔
  • تب داؤُد نے کہا کہ مَیں ناحس کے بیٹے حنُون کے ساتھ مِہربانی کرُوں گا جَیسے اُس کے باپ نے میرے ساتھ مِہربانی کی ۔ سو داؤُد نے اپنے خادِم بھیجے تاکہ اُن کی معرفت اُس کے باپ کے بارہ میں اُسے تسلّی دے چُنانچہ داؤُد کے خادِم بنی عمُّون کی سرزمِین میں آئے۔
  • اور بنی عمُّون کے سرداروں نے اپنے مالِک حنُون سے کہا تُجھے کیا یہ گُمان ہے کہ داؤُد تیرے باپ کی تعظِیم کرتا ہے کہ اُس نے تسلّی دینے والے تیرے پاس بھیجے ہیں؟ کیا داؤُد نے اپنے خادِم تیرے پاس اِس لِئے نہیں بھیجے ہیں کہ شہر کا حال دریافت کر کے اور اِس کا بھید لے کر وہ اِس کو غارت کرے؟۔
  • تب حنُون نے داؤُد کے خادِموں کو پکڑ کر اُن کی آدھی آدھی داڑھی مُنڈوائی اور اُن کی پوشاک بِیچ سے سُرِین تک کٹوا کر اُن کو رُخصت کر دِیا۔
  • جب داؤُد کو خبر پُہنچی تو اُس نے اُن سے مِلنے کو لوگ بھیجے اِس لِئے کہ یہ آدمی نِہایت شرمِندہ تھے ۔ سو بادشاہ نے فرمایا کہ جب تک تُمہاری داڑھی نہ بڑھے یریحُو میں رہو ۔ اُس کے بعد چلے آنا۔
  • جب بنی عمُّون نے دیکھا کہ وہ داؤُد کے آگے نفرت انگیز ہو گئے تو بنی عمُّون نے لوگ بھیجے اور بَیت رحو ب کے ارامیوں اورضوباہ کے ارامیوں میں سے بِیس ہزار پِیادوں کو اور معکہ کے بادشاہ کو ایک ہزار سِپاہِیوں سمیت اور طوب کے بارہ ہزار آدمِیوں کو اُجرت پر بُلا لِیا۔
  • اور داؤُد نے یہ سُن کر یوآب اور بہادُروں کے سارے لشکر کو بھیجا۔
  • تب بنی عمُّون نِکلے اور اُنہوں نے پھاٹک کے پاس ہی لڑائی کے لِئے صف باندھی اور ضوباہ اور رحو ب کے ارامی اور طوب اور معکہ کے لوگ مَیدان میں الگ تھے۔
  • جب یوآب نے دیکھا کہ اُس کے آگے اور پِیچھے دونوں طرف لڑائی کے لِئے صف بندھی ہے تو اُس نے بنی اِسرائیل کے خاص لوگوں کو چُن لِیا اور ارامیوں کے مُقابِل اُن کی صف باندھی۔
  • اور باقی لوگوں کو اپنے بھائی ابِیشے کے ہاتھ سَونپ دِیا اور اُس نے بنی عمُّون کے مُقابِل صف باندھی۔
  • پِھر اُس نے کہا اگر ارامی مُجھ پر غالِب ہونے لگیں تو تُو میری کُمک کرنا اور اگر بنی عمُّون تُجھ پر غالِب ہونے لگیں تو مَیں آ کر تیری کُمک کرُوں گا۔
  • سو خُوب حَوصلہ رکھ اور ہم سب اپنی قَوم اور اپنے خُدا کے شہروں کی خاطِر مَردانگی کریں اور خُداوند جو بِہتر جانے سو کرے۔
  • پس یوآب اور وہ لوگ جو اُس کے ساتھ تھے ارامیوں پر حملہ کرنے کو آگے بڑھے اور وہ اُس کے آگے سے بھاگے۔
  • جب بنی عمُّون نے دیکھا کہ ارامی بھاگ گئے تو وہ بھی ابِیشے کے سامنے سے بھاگ کر شہر کے اندر گُھس گئے ۔ تب یوآ ب بنی عمُّون کے پاس سے لَوٹ کر یروشلِیم میں آیا۔
  • جب ارامیوں نے دیکھا کہ اُنہوں نے اِسرائیلِیوں سے شِکست کھائی تو وہ سب جمع ہُوئے۔
  • اور ہدد عزر نے لوگ بھیجے اور اُن ارامیوں کو جو دریایِ فرات کے پار تھے لے آیا اور وہ حلام میں آئے اور ہدد عزر کی فَوج کا سِپہ سالار سُوبک اُن کا سردار تھا۔
  • اور داؤُد کو خبر مِلی ۔ سو اُس نے سب اِسرائیلِیوں کو اِکٹھّا کِیا اور یَردن کے پار ہو کر حلام میں آیا اور ارامیوں نے داؤُد کے مُقابِل صف آرائی کی اور اُس سے لڑے۔
  • اور ارامی اِسرائیلِیوں کے سامنے سے بھاگے اور داؤُد نے ارامیوں کے سات سَو رتھوں کے آدمی اور چالِیس ہزار سوار قتل کر ڈالے اور اُن کی فَوج کے سردار سُوبک کو اَیسا مارا کہ وہ وہِیں مَر گیا۔
  • اور جب اُن بادشاہوں نے جو ہدد عزر کے خادِم تھے دیکھا کہ وہ اِسرائیلِیوں سے ہار گئے تو اُنہوں نے اِسرائیلِیوں سے صُلح کر لی اور اُن کی خِدمت کرنے لگے ۔ غرض ارامی بنی عمُّون کی پِھر کُمک کرنے سے ڈرے۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ دُوسرے سال جِس وقت بادشاہ جنگ کے لِئے نِکلتے ہیں داؤُد نے یوآ ب اور اُس کے ساتھ اپنے خادِموں اور سب اِسرائیلِیوں کو بھیجا اور اُنہوں نے بنی عمُّون کو قتل کِیا اور ربّہ کو جا گھیرا پر داؤُد یروشلِیم ہی میں رہا۔
  • اور شام کے وقت داؤُد اپنے پلنگ پر سے اُٹھ کر بادشاہی محلّ کی چھت پر ٹہلنے لگا اور چھت پر سے اُس نے ایک عَورت کو دیکھا جو نہا رہی تھی اور وہ عَورت نِہایت خُوب صُورت تھی۔
  • تب داؤُد نے لوگ بھیج کر اُس عَورت کا حال دریافت کِیا اور کِسی نے کہا کیا وہ الِعام کی بیٹی بت سبع نہیں جو حِتّی اورِیّاہ کی بِیوی ہے؟۔
  • اور داؤُد نے لوگ بھیج کر اُسے بُلا لِیا ۔ وہ اُس کے پاس آئی اور اُس نے اُس سے صُحبت کی (کیونکہ وہ اپنی ناپاکی سے پاک ہو چُکی تھی) ۔ پِھر وہ اپنے گھر کو چلی گئی۔
  • اور وہ عَورت حامِلہ ہو گئی ۔ سو اُس نے داؤُد کے پاس خبر بھیجی کہ مَیں حامِلہ ہُوں۔
  • اور داؤُد نے یوآ ب کو کہلا بھیجا کہ حِتّی اورِیّا ہ کو میرے پاس بھیج دے ۔ سو یوآب نے اورِیّاہ کو داؤُد کے پاس بھیج دِیا۔
  • اور جب اورِیّا ہ آیا تو داؤُد نے پُوچھا کہ یوآب کَیسا ہے اور لوگوں کا کیا حال ہے اور جنگ کَیسی ہو رہی ہے؟۔
  • پِھر داؤُد نے اورِیّا ہ سے کہا کہ اپنے گھر جا اور اپنے پاؤں دھو اور اورِیّاہ بادشاہ کے محلّ سے نِکلا اور بادشاہ کی طرف سے اُس کے پِیچھے پِیچھے ایک خوان بھیجا گیا۔
  • پر اورِیّا ہ بادشاہ کے گھر کے آستانہ پر اپنے مالِک کے اور سب خادِموں کے ساتھ سویا اور اپنے گھر نہ گیا۔
  • اور جب اُنہوں نے داؤُد کو یہ بتایا کہ اورِیّا ہ اپنے گھر نہیں گیا تو داؤُد نے اورِیّا ہ سے کہا کیا تُو سفر سے نہیں آیا؟ پس تُو اپنے گھر کیوں نہ گیا؟۔
  • اورِیّا ہ نے داؤُد سے کہا کہ صندُوق اور اِسرا ئیل اور یہُودا ہ جھونپڑِیوں میں رہتے ہیں اور میرا مالِک یوآب اور میرے مالِک کے خادِم کُھلے مَیدان میں ڈیرے ڈالے ہُوئے ہیں تو کیا مَیں اپنے گھر جاؤُں اور کھاؤُں پِیوں اور اپنی بِیوی کے ساتھ سوؤُں؟ تیری حیات اور تیری جان کی قَسم مُجھ سے یہ بات نہ ہو گی۔
  • پِھر داؤُد نے اورِیّا ہ سے کہا کہ آج بھی تُو یہِیں رہ جا ۔ کل مَیں تُجھے روانہ کر دُوں گا ۔ سو اورِیّا ہ اُس دِن اور دُوسرے دِن بھی یروشلیِم میں رہا۔
  • اور جب داؤُد نے اُسے بُلایا تو اُس نے اُس کے حضُور کھایا پِیا اور اُس نے اُسے پِلا کر متوالا کِیا اور شام کو وہ باہر جا کر اپنے مالِک کے اور خادِموں کے ساتھ اپنے بِستر پر سو رہا پر اپنے گھر کو نہ گیا۔
  • صُبح کو داؤُد نے یوآ ب کے لِئے ایک خَط لِکھا اور اُسے اورِیّا ہ کے ہاتھ بھیجا۔
  • اور اُس نے خَط میں یہ لِکھا کہ اورِیّا ہ کو گُھمسان میں سب سے آگے رکھنا اور تُم اُس کے پاس سے ہٹ جانا تاکہ وہ مارا جائے اور جان بحق ہو۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ جب یوآب نے اُس شہر کا مُلاحظہ کر لِیا تو اُس نے اورِیّا ہ کو اَیسی جگہ رکھّا جہاں وہ جانتا تھا کہ بہادُر مَرد ہیں۔
  • اور اُس شہر کے لوگ نِکلے اور یوآب سے لڑے اور وہاں داؤُد کے خادِموں میں سے تھوڑے سے لوگ کام آئے اور حِتّی اورِیّا ہ بھی مَر گیا۔
  • تب یوآب نے آدمی بھیج کر جنگ کا سب حال داؤُد کو بتایا۔
  • اور اُس نے قاصِد کو تاکِید کر دی کہ جب تُو بادشاہ سے جنگ کا سب حال عرض کر چُکے۔
  • تب اگر اَیسا ہو کہ بادشاہ کو غُصّہ آ جائے اور وہ تُجھ سے کہنے لگے کہ تُم لڑنے کو شہر کے اَیسے نزدِیک کیوں چلے گئے؟ کیا تُم نہیں جانتے تھے کہ وہ دِیوار پر سے تِیر ماریں گے؟۔
  • یرُبّست کے بیٹے اِبیملک کو کِس نے مارا؟ کیا ایک عَورت نے چکّی کا پاٹ دِیوار پر سے اُس کے اُوپر اَیسا نہیں پھینکا کہ وہ تیبِض میں مَر گیا؟ سو تُم شہر کی دِیوار کے نزدِیک کیوں گئے؟ تو پِھر تُو کہنا کہ تیرا خادِم حِتّی اورِیّا ہ بھی مَر گیا ہے۔
  • سو وہ قاصِد چلا اور آ کر جِس کام کے لِئے یوآب نے اُسے بھیجا تھا وہ سب داؤُد کو بتایا۔
  • اور اُس قاصِد نے داؤُد سے کہا کہ وہ لوگ ہم پر غالِب ہُوئے اور نِکل کر مَیدان میں ہمارے پاس آ گئے ۔ پِھر ہم اُن کو رگیدتے ہُوئے پھاٹک کے مدخل تک چلے گئے۔
  • تب تِیر اندازوں نے دِیوار پر سے تیرے خادِموں پر تِیر چھوڑے ۔ سو بادشاہ کے تھوڑے سے خادِم بھی مَرے اور تیرا خادِم حِتّی اورِیّا ہ بھی مَر گیا۔
  • تب داؤُد نے قاصِد سے کہا کہ تُو یوآب سے یُوں کہنا کہ تُجھے اِس بات سے ناخُوشی نہ ہو اِس لِئے کہ تلوار جَیسا ایک کو اُڑاتی ہے وَیسا ہی دُوسرے کو ۔ سو تُو شہر سے اور سخت جنگ کر کے اُسے ڈھا دے اور تُو اُسے دَم دِلاسا دینا۔
  • جب اورِیّا ہ کی بِیوی نے سُنا کہ اُس کا شَوہر اورِیّا ہ مَر گیا تو وہ اپنے شَوہر کے لِئے ماتم کرنے لگی۔
  • اور جب سوگ کے دِن گُذر گئے تو داؤُد نے اُسے بُلوا کر اُس کو اپنے محلّ میں رکھّ لِیا اور وہ اُس کی بِیوی ہو گئی اور اُس سے اُس کے ایک لڑکا ہُؤا پر اُس کام سے جِسے داؤُد نے کِیا تھا خُداوند ناراض ہُؤا۔
  • اور خُداوند نے ناتن کو داؤُد کے پاس بھیجا ۔ اُس نے اُس کے پاس آ کر اُس سے کہا کِسی شہر میں دو شخص تھے ۔ ایک امِیر دُوسرا غرِیب۔
  • اُس امِیر کے پاس بُہت سے ریوڑ اور گلّے تھے۔
  • پر اُس غرِیب کے پاس بھیڑ کی ایک پٹھیا کے سِوا کُچھ نہ تھا جِسے اُس نے خرِید کر پالا تھا اور وہ اُس کے اور اُس کے بال بچّوں کے ساتھ بڑھی تھی ۔ وہ اُسی کے نوالہ میں سے کھاتی اور اُس کے پِیالہ سے پِیتی اور اُس کی گود میں سوتی تھی اور اُس کے لِئے بطَور بیٹی کے تھی۔
  • اور اُس امِیر کے ہاں کوئی مُسافِر آیا ۔ سو اُس نے اُس مُسافِر کے لِئے جو اُس کے ہاں آیا تھا پکانے کو اپنے ریوڑ اور گلّہ میں سے کُچھ نہ لِیا بلکہ اُس غرِیب کی بھیڑ لے لی اور اُس شخص کے لِئے جو اُس کے ہاں آیا تھا پکائی۔
  • تب داؤُد کا غضب اُس شخص پر بشِدّت بھڑکا اور اُس نے ناتن سے کہا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم کہ وہ شخص جِس نے یہ کام کِیا واجِبُ القتل ہے۔
  • سو اُس شخص کو اُس بھیڑ کا چَوگُنا بھرنا پڑے گا کیونکہ اُس نے اَیسا کام کِیا اور اُسے ترس نہ آیا۔
  • تب ناتن نے داؤُد سے کہا کہ وہ شخص تُو ہی ہے ۔ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے مَسح کر کے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا اور مَیں نے تُجھے ساؤُل کے ہاتھ سے چُھڑایا۔
  • اور مَیں نے تیرے آقا کا گھر تُجھے دِیا اور تیرے آقا کی بِیویاں تیری گود میں کر دِیں اور اِسرا ئیل اور یہُوداہ کا گھرانا تُجھ کو دِیا اور اگر یہ سب کُچھ تھوڑا تھا تو مَیں تُجھ کو اَور اَور چِیزیں بھی دیتا۔
  • سو تُو نے کیوں خُداوند کی بات کی تحقِیر کر کے اُس کے حضُور بدی کی؟ تُو نے حِتّی اورِیّا ہ کو تلوار سے مارا اور اُس کی بِیوی لے لی تاکہ وہ تیری بِیوی بنے اور اُس کو بنی عمُّون کی تلوار سے قتل کروایا۔
  • سو اب تیرے گھر سے تلوار کبھی الگ نہ ہو گی کیونکہ تُو نے مُجھے حقِیر جانا اور حِتّی اورِیّا ہ کی بِیوی لے لی تاکہ وہ تیری بِیوی ہو۔
  • سو خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شر کو تیرے ہی گھر سے تیرے خِلاف اُٹھاؤُں گا اور مَیں تیری بِیوِیوں کو لے کر تیری آنکھوں کے سامنے تیرے ہمسایہ کو دُوں گا اور وہ دِن دہاڑے تیری بِیوِیوں سے صُحبت کرے گا۔
  • کیونکہ تُو نے تو چُھپ کر یہ کِیا پر مَیں سارے اِسرا ئیل کے رُوبرُو دِن دہاڑے یہ کرُوں گا۔
  • تب داؤُد نے ناتن سے کہا مَیں نے خُداوند کا گُناہ کِیا ۔ ناتن نے داؤُد سے کہا کہ خُداوند نے بھی تیرا گُناہ بخشا ۔ تُو مَرے گا نہیں۔
  • تَو بھی چُونکہ تُو نے اِس کام سے خُداوند کے دُشمنوں کو کُفر بکنے کا بڑا مَوقع دِیا ہے اِس لِئے وہ لڑکا بھی جو تُجھ سے پَیدا ہو گا مَر جائے گا۔
  • پِھر ناتن اپنے گھر چلا گیا اور خُداوند نے اُس لڑکے کوجو اورِیّا ہ کی بِیوی کے داؤُد سے پَیدا ہُؤا تھا مارا اور وہ بُہت بِیمار ہو گیا۔
  • اِس لِئے داؤُد نے اُس لڑکے کی خاطِر خُدا سے مِنّت کی اور داؤُد نے روزہ رکھّا اور اندر جا کر ساری رات زمِین پر پڑا رہا۔
  • اور اُس کے گھرانے کے بزُرگ اُٹھ کر اُس کے پاس آئے کہ اُسے زمِین پر سے اُٹھائیں پر وہ نہ اُٹھا اور نہ اُس نے اُن کے ساتھ کھانا کھایا۔
  • اور ساتویں دِن وہ لڑکا مَر گیا اور داؤُد کے مُلازِم اُسے ڈر کے مارے یہ نہ بتا سکے کہ لڑکا مَر گیا کیونکہ اُنہوں نے کہا کہ جب وہ لڑکا ہنوز زِندہ تھا اور ہم نے اُس سے گُفتگُو کی تو اُس نے ہماری بات نہ مانی پس اگر ہم اُسے بتائیں کہ لڑکا مَر گیا تو وہ بُہت ہی کُڑھے گا۔
  • پر جب داؤُد نے اپنے مُلازِموں کو آپس میں پُھسپُھساتے دیکھا تو داؤُد سمجھ گیا کہ لڑکا مَر گیا ۔ سو داؤُد نے اپنے مُلازِموں سے پُوچھا کیا لڑکا مَر گیا؟ اُنہوں نے جواب دِیا مَر گیا۔
  • تب داؤُد زمِین پر سے اُٹھا اور غُسل کر کے اُس نے تیل لگایا اور پوشاک بدلی اور خُداوند کے گھر میں جا کر سِجدہ کِیا ۔ پِھر وہ اپنے گھر آیا اور اُس کے حُکم دینے پر اُنہوں نے اُس کے آگے روٹی رکھّی اور اُس نے کھائی۔
  • تب اُس کے مُلازِموں نے اُس سے کہا یہ کَیسا کام ہے جو تُو نے کِیا؟ جب وہ لڑکا جِیتا تھا تو تُو نے اُس کے لِئے روزہ رکھّا اور روتا بھی رہا اور جب وہ لڑکا مَر گیا تو تُو نے اُٹھ کر روٹی کھائی۔
  • اُس نے کہا کہ جب تک وہ لڑکا زِندہ تھا مَیں نے روزہ رکھّا اور مَیں روتا رہا کیونکہ مَیں نے سوچا کیا جانے خُداوند کو مُجھ پر رحم آ جائے کہ وہ لڑکا جِیتا رہے؟۔
  • پر اب تو وہ مَر گیا پس مَیں کِس لِئے روزہ کھُّوں؟ کیا مَیں اُسے لَوٹا لا سکتا ہُوں؟ مَیں تو اُس کے پاس جاؤں گا پر وہ میرے پاس نہیں لَوٹنے کا۔
  • پِھر داؤُد نے اپنی بِیوی بت سبع کو تسلّی دی اور اُس کے پاس گیا اور اُس سے صُحبت کی اور اُس کے ایک بیٹا ہُؤا اور داؤُد نے اُس کا نام سُلیَما ن رکھّا اور وہ خُداوند کا پِیارا ہُؤا۔
  • اور اُس نے ناتن نبی کی معرفت پَیغام بھیجا سو اُس نے اُس کا نام خُداوند کی خاطِر یدِید یاہ رکھّا۔
  • اور یوآب بنی عمُّون کے ربّہ سے لڑا اور اُس نے دارُالسّلطنت کو لے لِیا۔
  • اور یوآب نے قاصِدوں کی معرفت داؤُد کو کہلا بھیجا کہ مَیں ربّہ سے لڑا اور مَیں نے پانِیوں کے شہر کو لے لِیا۔
  • پس اب تُو باقی لوگوں کو جمع کر اور اِس شہر کے مُقابِل خَیمہ زن ہو اور اِس پر قبضہ کر لے تا نہ ہو کہ مَیں اِس شہر کو سر کرُوں اور وہ میرے نام سے کہلائے۔
  • تب داؤُد نے سب لوگوں کو جمع کِیا اور ربّہ کو گیا اور اُس سے لڑا اور اُسے لے لِیا۔
  • اور اُس نے اُن کے بادشاہ کا تاج اُس کے سر پر سے اُتار لِیا ۔ اُس کا وزن سونے کا ایک قِنطار تھا اور اُس میں جواہِر جڑے ہُوئے تھے ۔ سو وہ داؤُد کے سر پر رکھّا گیا اور وہ اُس شہر سے لُوٹ کا بہت سا مال نِکال لایا۔
  • اور اُس نے اُن لوگوں کو جو اُس میں تھے باہر نِکال کر اُن کو آروں اور لوہے کے ہینگوں اور لوہے کے کُلہاڑوں کے نِیچے کر دِیا اور اُن کو اِینٹوں کے پزاوے میں سے چلوایا اور اُس نے بنی عمُّون کے سب شہروں سے اَیسا ہی کِیا ۔ پِھر داؤُد اور سب لوگ یروشلِیم کو لَوٹ آئے۔
  • اور اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ داؤُد کے بیٹے ابی سلو م کی ایک خُوب صُورت بہن تھی جِس کا نام تمر تھا ۔ اُس پر داؤُد کا بیٹا امنُو ن عاشِق ہو گیا۔
  • اور امنُو ن اَیسا کُڑھنے لگا کہ وہ اپنی بہن تمر کے سبب سے بِیمار پڑ گیا کیونکہ وہ کُنواری تھی ۔ سو امنُو ن کو اُس کے ساتھ کُچھ کرنا دُشوار معلُوم ہُؤا۔
  • اور داؤُد کے بھائی سمِعہ کا بیٹا یُوند ب امنُو ن کا دوست تھا اور یُوند ب بڑا چالاک آدمی تھا۔
  • سو اُس نے اُس سے کہا اَے بادشاہ زادے! تُو کیوں دِن بدِن دُبلا ہوتا جاتا ہے؟ کیا تُو مُجھے نہیں بتائے گا؟ تب امنُو ن نے اُس سے کہا کہ مَیں اپنے بھائی ابی سلو م کی بہن تمر پر عاشِق ہُوں۔
  • یُوند ب نے اُس سے کہا تُو اپنے بِسترپر لیٹ جا اور بِیماری کا بہانہ کر لے اور جب تیرا باپ تُجھے دیکھنے آئے تو تُو اُس سے کہنا میری بہن تمر کو ذرا آنے دے کہ وہ مُجھے کھانا دے اور میرے سامنے کھانا پکائے تاکہ مَیں دیکُھوں اور اُس کے ہاتھ سے کھاؤُں۔
  • سو امنُو ن پڑ گیا اور اُس نے بِیماری کا بہانہ کر لِیا اور جب بادشاہ اُس کو دیکھنے آیا تو امنُو ن نے بادشاہ سے کہا میری بہن تمر کو ذرا آنے دے کہ وہ میرے سامنے دو پُورِیاں بنائے تاکہ مَیں اُس کے ہاتھ سے کھاؤُں۔
  • سو داؤُد نے تمر کے گھر کہلا بھیجا کہ تُو ابھی اپنے بھائی امنُو ن کے گھر جا اور اُس کے لِئے کھانا پکا۔
  • سو تمر اپنے بھائی امنُو ن کے گھر گئی اور وہ بِستر پر پڑا ہُؤا تھا اور اُس نے آٹا لِیا اور گُوندھا اور اُس کے سامنے پُورِیاں بنائِیں اور اُن کو پکایا۔
  • اور توے کو لِیا اور اُس کے سامنے اُن کو اُنڈیل دِیا پر اُس نے کھانے سے اِنکار کِیا ۔ تب امنُو ن نے کہا کہ سب آدمِیوں کو میرے پاس سے باہر کر دو ۔ سو ہر ایک آدمی اُس کے پاس سے چلا گیا۔
  • تب امنُو ن نے تمر سے کہا کہ کھانا کوٹھری کے اندر لے آ تاکہ مَیں تیرے ہاتھ سے کھاؤُں ۔ سو تمر وہ پُورِیاں جو اُس نے پکائی تِھیں اُٹھا کر اُن کو کوٹھری میں اپنے بھائی امنُو ن کے پاس لائی۔
  • اور جب وہ اُن کو اُس کے نزدِیک لے گئی کہ وہ کھائے تو اُس نے اُسے پکڑ لِیا اور اُس سے کہا اَے میری بہن مُجھ سے وصل کر۔
  • اُس نے کہا نہیں میرے بھائی میرے ساتھ جبر نہ کر کیونکہ اِسرائیلِیوں میں کوئی اَیسا کام نہیں ہونا چاہئے ۔ تُو اَیسی حماقت نہ کر۔
  • اور بھلا مَیں اپنی رُسوائی کہاں لِئے پِھرُوں گی؟ اور تُو بھی اِسرائیلِیوں میں احمقوں میں سے ایک کی مانِند ٹھہرے گا ۔ سو تُو بادشاہ سے عرض کر کیونکہ وہ مُجھ کو تُجھ سے روک نہیں رکھّے گا۔
  • لیکن اُس نے اُس کی بات نہ مانی اور چُونکہ وہ اُس سے زورآور تھا اِس لِئے اُس نے اُس کے ساتھ جبر کِیا اور اُس سے صُحبت کی۔
  • پِھر امنُو ن کو اُس سے بڑی سخت نفرت ہو گئی کیونکہ اُس کی نفرت اُس کے جذبہعِشق سے کہِیں بڑھ کر تھی ۔ سو امنُو ن نے اُس سے کہا اُٹھ چلی جا۔
  • وہ کہنے لگی اَیسا نہ ہو گا کیونکہ یہ ظُلم کہ تُو مُجھے نِکالتا ہے اُس کام سے جو تُو نے مُجھ سے کِیا بدتر ہے پر اُس نے اُس کی ایک نہ سُنی۔
  • تب اُس نے اپنے ایک مُلازِم کو جو اُس کی خِدمت کرتا تھا بُلا کر کہا اِس عَورت کو میرے پاس سے باہر نِکال دے اور پِیچھے دروازہ کی چٹکنی لگا دے۔
  • اور وہ رنگ برنگ کا جوڑا پہنے ہُوئے تھی کیونکہ بادشاہوں کی کُنواری بیٹِیاں اَیسی ہی پوشاک پہنتی تِھیں ۔ غرض اُس کے خادِم نے اُس کو باہر کر دِیا اور اُس کے پِیچھے چٹکنی لگا دی۔
  • اور تمر نے اپنے سر پر خاک ڈالی اور اپنے رنگ برنگ کے جوڑے کو جو پہنے ہُوئے تھی چاک کِیا اور سر پر ہاتھ دھر کر روتی ہُوئی چلی۔
  • اُس کے بھائی ابی سلو م نے اُس سے کہا کیا تیرا بھائی امنُو ن تیرے ساتھ رہا ہے؟ خَیر اَے میری بہن اب چُپکی ہو رہ کیونکہ وہ تیرا بھائی ہے اور اِس بات کا غم نہ کر ۔ سو تمر اپنے بھائی ابی سلو م کے گھر میں بے کس پڑی رہی۔
  • اور جب داؤُد بادشاہ نے یہ سب باتیں سُنِیں تو نِہایت غُصّہ ہُؤا۔
  • اور ابی سلو م نے اپنے بھائی امنُو ن سے کُچھ بُرا بھلا نہ کہا کیونکہ ابی سلو م کو امنُو ن سے نفرت تھی اِس لِئے کہ اُس نے اُس کی بہن تمر کے ساتھ جبر کِیا تھا۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ پُورے دو سال کے بعد بھیڑوں کے بال کُترنے والے ابی سلو م کے ہاں بعل حصو ر میں تھے جو افرائِیم کے پاس ہے اور ابی سلو م نے بادشاہ کے سب بیٹوں کو دعوت دی۔
  • سو ابی سلو م بادشاہ کے پاس آ کر کہنے لگا کہ تیرے خادِم کے ہاں بھیڑوں کے بال کترنے والے آئے ہیں سو مَیں مِنّت کرتا ہُوں کہ بادشاہ مع اپنے مُلازِموں کے اپنے خادِم کے ساتھ چلے۔
  • تب بادشاہ نے ابی سلو م سے کہا نہیں میرے بیٹے ہم سب کے سب نہ چلیں تا نہ ہو کہ تُجھ پر ہم بوجھ ہو جائیں اور وہ اُس سے بجِد ہُؤا تَو بھی وہ نہ گیا پر اُسے دُعا دی۔
  • تب ابی سلو م نے کہا اگر اَیسا نہیں ہو سکتا تو میرے بھائی امنُو ن کو تو ہمارے ساتھ جانے دے ۔ بادشاہ نے اُس سے کہا وہ تیرے ساتھ کیوں جائے؟۔
  • لیکن ابی سلو م اَیسا بجِد ہُؤا کہ اُس نے امنُو ن اور سب بادشاہ زادوں کو اُس کے ساتھ جانے دِیا۔
  • اور ابی سلو م نے اپنے خادِموں کو حُکم دِیا کہ دیکھو جب امنُو ن کا دِل مَے سے سرُور میں ہو اور مَیں تُم کو کہُوں کہ امنُو ن کو مارو تو تُم اُسے مار ڈالنا ۔ خَوف نہ کرنا ۔ کیا مَیں نے تُم کو حُکم نہیں دِیا؟ دِلیر اور بہادُر بنے رہو۔
  • چُنانچہ ابی سلو م کے نَوکروں نے امنُو ن سے وَیسا ہی کِیا جَیسا ابی سلو م نے حُکم دِیا تھا ۔ تب سب بادشاہ زادے اُٹھے اور ہر ایک اپنے خچرّ پر چڑھ کر بھاگا۔
  • اور وہ ہنوز راستہ ہی میں تھے کہ داؤُد کے پاس یہ خبر پُہنچی کہ ابی سلو م نے سب بادشاہ زادوں کو قتل کر ڈالا ہے اور اُن میں سے ایک بھی باقی نہیں بچا۔
  • تب بادشاہ نے اُٹھ کر اپنے کپڑے پھاڑے اور زمِین پر پڑ گیا اور اُس کے سب مُلازِم کپڑے پھاڑے ہُوئے اُس کے حضُور کھڑے رہے۔
  • تب داؤُد کے بھائی سِمعہ کا بیٹا یُوند ب کہنے لگا کہ میرا مالِک یہ خیال نہ کرے کہ اُنہوں نے سب جوانوں کو جو بادشاہ زادے ہیں مار ڈالا ہے اِس لِئے کہ صِرف امنُو ن ہی مَرا ہے کیونکہ ابی سلو م کے اِنتِظام سے اُسی دِن سے یہ بات ٹھان لی گئی تھی جب اُس نے اُس کی بہن تمر کے ساتھ جبر کِیا تھا۔
  • سو میرا مالِک بادشاہ اَیسا خیال کر کے کہ سب بادشاہ زادے مَر گئے اِس بات کا غم نہ کرے کیونکہ صِرف امنُو ن ہی مَرا ہے۔
  • اور ابی سلو م بھاگ گیا اور اُس جوان نے جو نِگہبان تھا اپنی آنکھیں اُٹھا کر نِگاہ کی اور کیا دیکھا کہ بہت سے لوگ اُس کے پِیچھے کی طرف سے پہاڑ کے دامن کے راستہ سے چلے آ رہے ہیں۔
  • تب یُوندب نے بادشاہ سے کہا کہ دیکھ بادشاہ زادے آ گئے ۔ جَیسا تیرے خادِم نے کہا تھا وَیسا ہی ہے۔
  • اُس نے اپنی بات ختم ہی کی تھی کہ بادشاہ زادے آپُہنچے اور چِلاّ چِلاّ کر رونے لگے اور بادشاہ اور اُس کے سب مُلازِم بھی زار زار روئے۔
  • لیکن ابی سلو م بھاگ کر جسُور کے بادشاہ عمِّیہُود کے بیٹے تلمی کے پاس چلا گیا اور داؤُد ہر روز اپنے بیٹے کے لِئے ماتم کرتا رہا۔
  • سو ابی سلو م بھاگ کر جسُور کو گیا اور تِین برس تک وہِیں رہا۔
  • اور داؤُد بادشاہ کے دِل میں ابی سلو م کے پاس جانے کی بڑی آرزُو تھی کیونکہ امنُو ن کی طرف سے اُسے تسلّی ہو گئی تھی اِس لِئے کہ وہ مَر چُکا تھا۔
  • اور ضرو یاہ کے بیٹے یوآ ب نے تاڑ لِیا کہ بادشاہ کا دِل ابی سلو م کی طرف لگا ہے۔
  • سو یوآب نے تقُو ع کو آدمی بھیج کر وہاں سے ایک دانِش مند عَورت بُلوائی اور اُس سے کہا کہ ذرا سوگ والی کا سا بھیس کر کے ماتم کے کپڑے پہن لے اور تیل نہ لگا بلکہ اَیسی عَورت کی طرح بن جا جو بڑی مُدّت سے مُردہ کے لِئے ماتم کر رہی ہو۔
  • اور بادشاہ کے پاس جا کر اُس سے اِس اِس طرح کہنا ۔ پِھر یوآب نے اُسے جو باتیں کہنی تِھیں سِکھائِیں۔
  • اور جب تقُو ع کی وہ عَورت بادشاہ سے باتیں کرنے لگی تو زمِین پر اَوندھے مُنہ ہو کر گِری اور سِجدہ کر کے کہا اَے بادشاہ تیری دُہائی ہے!۔
  • بادشاہ نے اُس سے کہا تُجھے کیا ہُؤا؟ اُس نے کہا مَیں سچ مُچ ایک بیوہ ہُوں اور میرا شَوہر مَر گیا ہے۔
  • تیری لَونڈی کے دو بیٹے تھے ۔ وہ دونوں مَیدان پر آپس میں مار پِیٹ کرنے لگے اور کوئی نہ تھا جو اُن کو چُھڑا دیتا ۔ سو ایک نے دُوسرے کو اَیسی ضرب لگائی کہ اُسے مار ڈالا۔
  • اور اب دیکھ کہ سب کُنبے کا کُنبہ تیری لَونڈی کے خِلاف اُٹھ کھڑا ہُؤا ہے اور وہ کہتے ہیں کہ اُس کو جِس نے اپنے بھائی کو مارا ہمارے حوالہ کر تاکہ ہم اُس کو اُس کے بھائی کی جان کے بدلے جِسے اُس نے مار ڈالا قتل کریں اور یُوں وارِث کو بھی ہلاک کر دیں ۔ اِس طرح تو وہ میرے انگارے کو جو باقی رہا ہے بُجھا دیں گے اور میرے شَوہر کا نہ تو نام نہ بقِیّہ رُویِ زمِین پر چھوڑیں گے۔
  • بادشاہ نے اُس عَورت سے کہا تُو اپنے گھر جا اور مَیں تیری بابت حُکم کرُوں گا۔
  • تقُو ع کی اُس عَورت نے بادشاہ سے کہا اَے میرے مالِک! اَے بادشاہ! سارا گُناہ مُجھ پر اور میرے باپ کے گھرانے پر ہو اور بادشاہ اور اُس کا تخت بے گُناہ رہے۔
  • تب بادشاہ نے فرمایا جو کوئی تُجھ سے کُچھ کہے اُسے میرے پاس لے آنا اور وہ پِھر تُجھ کو چُھونے نہیں پائے گا۔
  • تب اُس نے کہا کہ مَیں عرض کرتی ہُوں کہ بادشاہ خُداوند اپنے خُدا کو یاد کرے کہ خُون کا اِنتِقام لینے والا اَور ہلاک نہ کرنے پائے تا نہ ہو کہ وہ میرے بیٹے کو ہلاک کر دیں۔ اُس نے جواب دِیا خُداوند کی حیات کی قَسم تیرے بیٹے کا ایک بال بھی زمِین پر نہیں گِرنے پائے گا۔
  • تب اُس عَورت نے کہا ذرا میرے مالِک بادشاہ سے تیری لَونڈی ایک بات کہے۔
  • اُس نے جواب دِیا کہہ ۔ تب اُس عَورت نے کہا کہ تُو نے خُدا کے لوگوں کے خِلاف اَیسی تدبِیر کیوں نِکالی ہے؟ کیونکہ بادشاہ اِس بات کے کہنے سے مُجرِم سا ٹھہرتا ہے اِس لِئے کہ بادشاہ اپنے جلا وطن کو پِھر گھر لَوٹا کر نہیں لاتا۔
  • کیونکہ ہم سب کو مَرنا ہے اور ہم زمِین پر گِرے ہُوئے پانی کی طرح ہو جاتے ہیں جو پِھر جمع نہیں ہو سکتا اور خُدا کِسی کی جان نہیں لیتا بلکہ اَیسے وسائِل نِکالتا ہے کہ جلاوطن اُس کے ہاں سے نِکالا ہُؤا نہ رہے۔
  • اور مَیں جو اپنے مالِک بادشاہ سے یہ بات کہنے آئی ہُوں تو اِس کا سبب یہ ہے کہ لوگوں نے مُجھے ڈرا دِیا تھا ۔ سو تیری لَونڈی نے کہا کہ مَیں آپ بادشاہ سے عرض کرُوں گی ۔ شاید بادشاہ اپنی لَونڈی کی عرض پُوری کرے۔
  • کیونکہ بادشاہ سُن کر ضرُور اپنی لَونڈی کو اُس شخص کے ہاتھ سے چُھڑائے گا جو مُجھے اور میرے بیٹے دونوں کو خُدا کی مِیراث میں سے نیست کر ڈالنا چاہتا ہے۔
  • سو تیری لَونڈی نے کہا کہ میرے مالِک بادشاہ کی بات تسلّی بخش ہو کیونکہ میرا مالِک بادشاہ نیکی اور بدی کے اِمتِیاز کرنے میں خُدا کے فرِشتہ کی مانِند ہے ۔ سو خُداوند تیرا خُدا تیرے ساتھ ہو۔
  • تب بادشاہ نے اُس عَورت سے کہا مَیں تُجھ سے جو کُچھ پوچُھوں تُو اُس کو ذرا بھی مُجھ سے مت چُھپانا ۔ اُس عَورت نے کہا میرا مالِک بادشاہ فرمائے۔
  • بادشاہ نے کہا کیا اِس سارے مُعاملہ میں یوآب کا ہاتھ تیرے ساتھ ہے؟ اُس عَورت نے جواب دِیا تیری جان کی قَسم اَے میرے مالِک بادشاہ کوئی اِن باتوں سے جو میرے مالِک بادشاہ نے فرمائی ہیں دہنی یا بائِیں طرف نہیں مُڑ سکتا کیونکہ تیرے خادِم یوآب ہی نے مُجھے حُکم دِیا اور اُسی نے یہ سب باتیں تیری لَونڈی کو سِکھائِیں۔
  • اور تیرے خادِم یوآب نے یہ کام اِس لِئے کِیا تاکہ اُس مضمُون کے رنگ ہی کو پلٹ دے اور میرا مالِک دانِش مند ہے جِس طرح خُدا کے فرِشتہ میں سمجھ ہوتی ہے کہ دُنیا کی سب باتوں کو جان لے۔
  • تب بادشاہ نے یوآب سے کہا دیکھ مَیں نے یہ بات مان لی ۔ سو تُو جا اور اُس جوان ابی سلو م کو پِھر لے آ۔
  • تب یوآب زمِین پر اَوندھا ہو کر گِرا اور سِجدہ کِیا اور بادشاہ کو مُبارک باد دی اور یوآب کہنے لگا آج تیرے بندہ کو یقِین ہُؤا اَے میرے مالِک بادشاہ کہ مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے اِس لِئے کہ بادشاہ نے اپنے خادِم کی عرض پُوری کی۔
  • پِھر یوآب اُٹھا اور جسُور کو گیا اور ابی سلو م کو یروشلیِم میں لے آیا۔
  • تب بادشاہ نے فرمایا وہ اپنے گھر جائے اور میرا مُنہ نہ دیکھے ۔ سو ابی سلو م اپنے گھر گیا اور وہ بادشاہ کا مُنہ دیکھنے نہ پایا۔
  • اور سارے اِسرا ئیل میں کوئی شخص ابی سلو م کی طرح اُس کے حُسن کے سبب سے تعرِیف کے قابِل نہ تھا کیونکہ اُس کے پاؤں کے تلوے سے سر کے چاند تک اُس میں کوئی عَیب نہ تھا۔
  • اور جب وہ اپنا سر مُنڈواتا تھا (کیونکہ ہر سال کے آخِر میں وہ اُسے مُنڈواتا تھا اِس لِئے کہ اُس کے بال گھنے تھے سو وہ اُن کو مُنڈواتا تھا) تو اپنے سر کے بال وزن میں شاہی تول کے مُطابِق دو سَو مِثقال کے برابر پاتا تھا۔
  • اور ابی سلو م سے تِین بیٹے پَیدا ہُوئے اور ایک بیٹی جِس کا نام تمر تھا ۔ وہ بُہت خُوب صُورت عَورت تھی۔
  • اور ابی سلو م پُورے دو برس یروشلیِم میں رہا اور بادشاہ کا مُنہ نہ دیکھا۔
  • سو ابی سلو م نے یوآب کو بُلوایا تاکہ اُسے بادشاہ کے پاس بھیجے پر اُس نے اُس کے پاس آنے سے انِکار کِیا اور اُس نے دوبارہ بُلوایا لیکن وہ نہ آیا۔
  • اِس لِئے اُس نے اپنے مُلازِموں سے کہا کہ دیکھو یوآب کا کھیت میرے کھیت سے لگا ہے اور اُس میں جَو ہیں سو جا کر اُس میں آگ لگا دو اور ابی سلو م کے مُلازِموں نے اُس کھیت میں آگ لگا دی۔
  • تب یوآب اُٹھا اور ابی سلو م کے پاس اُس کے گھر جا کر اُس سے کہنے لگا تیرے خادِموں نے میرے کھیت میں آگ کیوں لگا دی؟۔
  • ابی سلو م نے یوآب کو جواب دِیا کہ دیکھ مَیں نے تُجھے کہلا بھیجا کہ یہاں آ تاکہ مَیں تُجھے بادشاہ کے پاس یہ کہنے کو بھیجُوں کہ مَیں جسُور سے کیوں یہاں آیا؟ میرے لِئے اب تک وہِیں رہنا بِہتر ہوتا ۔ سو اب بادشاہ مُجھے اپنا دِیدار دے اور اگر مُجھ میں کوئی بدی ہو تو وہ مُجھے مار ڈالے۔
  • تب یوآب نے بادشاہ کے پاس جا کر اُسے یہ پَیغام دِیا اور جب اُس نے ابی سلو م کو بُلوایا تب وہ بادشاہ کے پاس آیا اور بادشاہ کے آگے زمِین پر سرنِگُوں ہو گیا اور بادشاہ نے ابی سلو م کو بوسہ دِیا۔
  • اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ ابی سلو م نے اپنے لِئے ایک رتھ اور گھوڑے اور پچاس آدمی تیّار کِئے جو اُس کے آگے آگے دَوڑیں۔
  • اور ابی سلو م سویرے اُٹھ کر پھاٹک کے راستہ کے برابر کھڑا ہو جاتا اور جب کوئی اَیسا آدمی آتا جِس کا مُقدّمہ فَیصلہ کے لِئے بادشاہ کے پاس جانے کو ہوتا تو ابی سلو م اُسے بُلا کر پُوچھتا تھا کہ تُو کِس شہر کا ہے؟ اور وہ کہتا کہ تیرا خادِم اِسرا ئیل کے فُلانے قبِیلہ کا ہے۔
  • پِھر ابی سلو م اُس سے کہتا دیکھ تیری باتیں تو ٹِھیک اور سچّی ہیں لیکن کوئی بادشاہ کی طرف سے مُقرّر نہیں ہے جو تیری سُنے۔
  • اور ابی سلو م یہ بھی کہا کرتا تھا کہ کاش مَیں مُلک کا قاضی بنایا گیا ہوتا تو ہر شخص جِس کا کوئی مُقدّمہ یا دعویٰ ہوتا میرے پاس آتا اور مَیں اُس کا اِنصاف کرتا!۔
  • اور جب کوئی ابی سلو م کے نزدِیک آتا تھا کہ اُسے سِجدہ کرے تو وہ ہاتھ بڑھا کر اُسے پکڑ لیتا اور اُس کو بوسہ دیتا تھا۔
  • اور ابی سلو م سب اِسرائیلِیوں سے جو بادشاہ کے پاس فَیصلہ کے لِئے آتے تھے اِسی طرح پیش آتا تھا ۔ یُوں ابی سلو م نے اِسرا ئیل کے لوگوں کے دِل موہ لِئے۔
  • اور چالِیس برس کے بعد یُوں ہُؤا کہ ابی سلو م نے بادشاہ سے کہا مُجھے ذرا جانے دے کہ مَیں اپنی مَنّت جو مَیں نے خُداوند کے لِئے مانی ہے حبرُو ن میں پُوری کرُوں۔
  • کیونکہ جب مَیں ارام کے جسُور میں تھا تو تیرے خادِم نے یہ مَنّت مانی تھی کہ اگر خُداوند مُجھے پِھر یروشلِیم میں سچ مُچ پُہنچا دے تو مَیں خُداوند کی عِبادت کرُوں گا۔
  • بادشاہ نے اُس سے کہا کہ سلامت جا ۔ سو وہ اُٹھا اور حبرُو ن کو گیا۔
  • اور ابی سلو م نے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں جاسُوس بھیج کر مُنادی کرا دی کہ جَیسے ہی تُم نرسِنگے کی آواز سُنو تو بول اُٹھنا کہ ابی سلو م حبرُو ن میں بادشاہ ہو گیا ہے۔
  • اور ابی سلو م کے ساتھ یروشلِیم سے دو سَو آدمی جِن کو دعوت دی گئی تھی گئے تھے ۔ وہ سادہ دِلی سے گئے تھے اور اُن کو کِسی بات کی خبر نہیں تھی۔
  • اور ابی سلو م نے قُربانیاں گُذرانتے وقت جِلونی اخِیُتفل کو جو داؤُد کا مُشِیر تھا اُس کے شہر جِلوہ سے بُلوایا ۔ یہ بڑی بھاری سازِش تھی اور ابی سلو م کے پاس لوگ برابر بڑھتے ہی جاتے تھے۔
  • اور ایک قاصِد نے آ کر داؤُد کو خبر دی کہ بنی اِسرائیل کے دِل ابی سلو م کی طرف ہیں۔
  • اور داؤُد نے اپنے سب مُلازِموں سے جو یروشلِیم میں اُس کے ساتھ تھے کہا اُٹھو بھاگ چلیں ۔ نہیں تو ہم میں سے ایک بھی ابی سلو م سے نہیں بچے گا ۔ چلنے کی جلدی کرو نہ ہو کہ وہ ہم کو جھٹ آ لے اور ہم پر آفت لائے اور شہر کو تہِ تیغ کرے۔
  • بادشاہ کے خادِموں نے بادشاہ سے کہا دیکھ تیرے خادِم جو کُچھ ہمارا مالِک بادشاہ چاہے اُسے کرنے کو تیّار ہیں۔
  • تب بادشاہ نِکلا اور اُس کا سارا گھرانا اُس کے پِیچھے چلا اور بادشاہ نے دس عَورتیں جو حرمیں تِھیں گھر کی نِگہبانی کے لِئے پِیچھے چھوڑ دِیں۔
  • اور بادشاہ نِکلا اور سب لوگ اُس کے پِیچھے چلے اور وہ بَیت مِر حاق میں ٹھہر گئے۔
  • اور اُس کے سب خادِم اُس کے برابر سے ہوتے ہُوئے آگے گئے اور سب کریتی اور سب فلیتی اور سب جاتی یعنی وہ چھ سَو آدمی جو جات سے اُس کے ساتھ آئے تھے بادشاہ کے سامنے آگے چلے۔
  • تب بادشاہ نے جاتی اِتی سے کہا تُو ہمارے ساتھ کیوں چلتا ہے؟ تُو لَوٹ جا اور بادشاہ کے ساتھ رہ کیونکہ تُو پردیسی اور جلا وطن بھی ہے ۔ سو اپنی جگہ کو لَوٹ جا۔
  • تُو کل ہی تو آیا ہے سو کیا آج مَیں تُجھے اپنے ساتھ اِدھر اُدھر پِھراؤُں جِس حال کہ مُجھے جِدھر جا سکتا ہُوں جانا ہے؟ سو تُو لَوٹ جا اور اپنے بھائِیوں کو ساتھ لیتا جا ۔ رحمت اور سچّائی تیرے ساتھ ہوں۔
  • تب اِتی نے بادشاہ کو جواب دِیا خُداوند کی حیات کی اور میرے مالِک بادشاہ کی جان کی قَسم جہاں کہِیں میرا مالِک بادشاہ خواہ مَرتے خواہ جِیتے ہو گا وہِیں ضرُور تیرا خادِم بھی ہو گا۔
  • سو داؤُد نے اِتی سے کہا چل پار جا اور جاتی اِتی اور اُس کے سب لوگ اور سب ننّھے بچّے جو اُس کے ساتھ تھے پار گئے۔
  • اور سارا مُلک بُلند آواز سے رویا اور سب لوگ پار ہو گئے اور بادشاہ خُود نہرِ قِدرو ن کے پار ہُؤا اور سب لوگوں نے پار ہو کر دشت کی راہ لی۔
  • اور صدُو ق بھی اور اُس کے ساتھ سب لاوی خُدا کے عہدکا صندُوق لِئے ہُوئے آئے اور اُنہوں نے خُدا کے صندُوق کو رکھ دِیا اور ابیاتر اُوپر چڑھ گیا اور جب تک سب لوگ شہر سے نِکل نہ آئے وہِیں رہا۔
  • تب بادشاہ نے صدُو ق سے کہا کہ خُدا کا صندُوق شہر کو واپس لے جا ۔ پس اگر خُداوند کے کرم کی نظر مُجھ پر ہو گی تو وہ مُجھے پِھر لے آئے گا اور اُسے اور اپنے مسکن کو مُجھے پِھر دِکھائے گا۔
  • پر اگر وہ یُوں فرمائے کہ مَیں تُجھ سے خُوش نہیں تو دیکھ مَیں حاضِر ہُوں جو کُچھ اُس کو بھلا معلُوم ہو میرے ساتھ کرے۔
  • اور بادشاہ نے صدُو ق کاہِن سے یہ بھی کہا کیا تُو غَیب بِین نہیں؟ شہر کو سلامت لَوٹ جا اور تُمہارے ساتھ تُمہارے دونوں بیٹے ہوں اخیِمعض جو تیرا بیٹا ہے اور یُونتن جو ابیاتر کا بیٹا ہے۔
  • اور دیکھ مَیں اُس دشت کے گھاٹوں کے پاس ٹھہرا رہُوں گا جب تک تُمہارے پاس سے مُجھے حقِیقتِ حال کی خبر نہ مِلے۔
  • سو صدُو ق اور ابیاتر خُدا کا صندُوق یروشلِیم کو واپس لے گئے اور وہِیں رہے۔
  • اور داؤُد کوہِ زَیتُو ن کی چڑھائی پر چڑھنے لگا اور روتا جا رہا تھا ۔ اُس کا سر ڈھکا تھا اور وہ ننگے پاؤں چل رہا تھا اور وہ سب لوگ جو اُس کے ساتھ تھے اُن میں سے ہر ایک نے اپنا سر ڈھانک رکھّا تھا ۔ وہ اُوپر چڑھتے اور روتے جاتے تھے۔
  • اور کِسی نے داؤُد کو بتایا کہ اخِیتُفل بھی مُفسِدوں میں شامِل اور ابی سلو م کے ساتھ ہے۔ تب داؤُد نے کہا اَے خُداوند! مَیں تُجھ سے مِنّت کرتا ہُوں کہ اخِیتُفل کی صلاح کو بیُوقُوفی سے بدل دے۔
  • جب داؤُد چوٹی پر پُہنچا جہاں خُدا کو سِجدہ کِیا کرتے تھے تو ارکی حُوسی اپنی قبا پھاڑے اور سر پر خاک ڈالے اُس کے اِستِقبال کو آیا۔
  • اور داؤُد نے اُس سے کہا اگر تُو میرے ساتھ جائے تو مُجھ پر بار ہو گا۔
  • پر اگر تُو شہر کو لَوٹ جائے اور ابی سلو م سے کہے کہ اَے بادشاہ مَیں تیرا خادِم ہُوں گا جَیسے گُذرے زمانہ میں تیرے باپ کا خادِم رہا وَیسے ہی اب تیرا خادِم ہُوں تو تُو میری خاطِراخِیتُفل کی مشوَرت کو باطِل کر دے گا۔
  • اور کیا وہاں تیرے ساتھ صدُو ق اور ابیاتر کاہِن نہ ہوں گے؟ سو جو کُچھ تُو بادشاہ کے گھر میں سُنے اُسے صدُو ق اور ابیاتر کاہِنوں کو بتا دینا۔
  • دیکھ وہاں اُن کے ساتھ اُن کے دونوں بیٹے ہیں یعنی صدُو ق کا بیٹا اخیِمعض اور ابیاتر کا بیٹا یُونتن سو جو کُچھ تُم سُنو اُسے اُن کی معرفت مُجھے کہلا بھیجنا۔
  • سو داؤُد کا دوست حُوسی شہر میں آیا اور ابی سلو م بھی یروشلیِم میں پُہنچ گیا۔
  • اور جب داؤُد چوٹی سے کُچھ آگے بڑھا تو مفِیبو ست کا خادِم ضِیبا دو گدھے لِئے ہُوئے اُسے مِلا جِن پر زِین کَسے تھے اور اُن کے اُوپر دو سَو روٹِیاں اور کِشمِش کے سَو خوشے اور تابِستانی میووں کے سَو دانے اور مَے کا ایک مشکِیزہ تھا۔
  • اور بادشاہ نے ضِیبا سے کہا اِن سے تیرا کیا مطلب ہے؟ ضِیبا نے کہا یہ گدھے بادشاہ کے گھرانے کی سواری کے لِئے اور روٹِیاں اور گرمی کے پَھل جوانوں کے کھانے کے لِئے ہیں اور یہ مَے اِس لِئے ہے کہ جو بیابان میں تھک جائیں اُسے پِیئیں۔
  • اور بادشاہ نے پُوچھا تیرے آقا کا بیٹا کہاں ہے؟ ضِیبا نے بادشاہ سے کہا دیکھ وہ یروشلیِم میں رہ گیا ہے کیونکہ اُس نے کہا کہ آج اِسرائیل کا گھرانا میرے باپ کی مملکت مُجھے پھیر دے گا۔
  • تب بادشاہ نے ضِیبا سے کہا دیکھ! جو کُچھ مفِیبو ست کا ہے وہ سب تیرا ہو گیا ۔ تب ضِیبا نے کہا مَیں سِجدہ کرتا ہُوں اَے میرے مالِک بادشاہ تیرے کرم کی نظر مُجھ پر رہے!۔
  • جب داؤُد بادشاہ بحُورِیم پُہنچا تو وہاں سے ساؤُل کے گھر کے لوگوں میں سے ایک شخص جِس کا نام سِمعی بِن جیرا تھا نِکلا اور لَعنت کرتا ہُؤا آیا۔
  • اور اُس نے داؤُد پر اور داؤُد بادشاہ کے سب خادِموں پر پتّھر پھینکے اور سب لوگ اور سب سُورما اُس کے دہنے اور بائیں ہاتھ تھے۔
  • اورسِمعی لَعنت کرتے وقت یُوں کہتا تھا دُور ہو! دُور ہو! اَے خُونی آدمی اَے خبِیث!۔
  • خُداوند نے ساؤُل کے گھرانے کے سب خُون کو جِس کے عِوض تُو بادشاہ ہُؤا تیرے ہی اُوپر لَوٹایا اور خُداوند نے سلطنت تیرے بیٹے ابی سلو م کے ہاتھ میں دے دی ہے اور دیکھ تُو اپنی ہی شرارت میں خُود آپ پھنس گیا ہے اِس لِئے کہ تُو خُونی آدمی ہے۔
  • تب ضرو یاہ کے بیٹے ابِیشے نے بادشاہ سے کہا یہ مَرا ہُؤا کُتّا میرے مالِک بادشاہ پر کیوں لَعنت کرے؟ مُجھ کو ذرا اُدھر جانے دے کہ اُس کا سر اُڑا دُوں۔
  • بادشاہ نے کہا اَے ضرویاہ کے بیٹو! مُجھے تُم سے کیا کام؟ وہ جو لَعنت کر رہا ہے اور خُداوند نے اُس سے کہا ہے کہ داؤُد پر لَعنت کر سو کَون کہہ سکتا ہے کہ تُو نے کیوں اَیسا کِیا؟۔
  • اور داؤُد نے ابِیشے سے اور اپنے سب خادِموں سے کہا دیکھو میرا بیٹا ہی جو میرے صُلب سے پَیدا ہُؤا میری جان کا طالِب ہے پس اب یہ بِنیمِینی کِتنا زِیادہ اَیسا نہ کرے؟ اُسے چھوڑ دو اور لَعنت کرنے دو کیونکہ خُداوند نے اُسے حُکم دِیا ہے۔
  • شاید خُداوند اُس ظُلم پر جو میرے اُوپر ہُؤا ہے نظر کرے اور خُداوند آج کے دِن اُس کی لَعنت کے بدلے مُجھے نیک بدلہ دے۔
  • سو داؤُد اور اُس کے لوگ راستہ چلتے رہے اورسِمعی اُس کے سامنے کے پہاڑ کے پہلُو پر چلتا رہا اور چلتے چلتے لَعنت کرتا اور اُس کی طرف پتّھر پھینکتا اور خاک ڈالتا رہا۔
  • اور بادشاہ اور اُس کے سب ہمراہی تھکے ہُوئے آئے اور وہاں اُس نے دَم لِیا۔
  • اور ابی سلو م اور سب اِسرائیلی مَرد یروشلیِم میں آئے اور اخِیتُفل اُس کے ساتھ تھا۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب داؤُد کا دوست ارکی حُوسی ابی سلو م کے پاس آیا تو حُوسی نے ابی سلو م سے کہا بادشاہ جِیتا رہے! بادشاہ جِیتا رہے!۔
  • اور ابی سلو م نے حُوسی سے کہا کیا تُو نے اپنے دوست پر یِہی مِہربانی کی؟ تو اپنے دوست کے ساتھ کیوں نہ گیا؟۔
  • حُوسی نے ابی سلو م سے کہا نہیں بلکہ جِس کو خُداوند نے اور اِس قَوم نے اور اِسرائیل کے سب آدمِیوں نے چُن لِیا ہے مَیں اُسی کا ہُوں گا اور اُسی کے ساتھ رہُوں گا۔
  • اور پِھر مَیں کِس کی خِدمت کرُوں؟ کیا مَیں اُس کے بیٹے کے سامنے رہ کر خِدمت نہ کرُوں؟ جَیسے مَیں نے تیرے باپ کے سامنے رہ کر خِدمت کی وَیسے ہی تیرے سامنے رہُوں گا۔
  • تب ابی سلو م نے اخِیُتفل سے کہا تُم صلاح دو کہ ہم کیا کریں۔
  • سو اخِیُتفل نے ابی سلو م سے کہا کہ اپنے باپ کی حرموں کے پاس جاجِن کو وہ گھر کی نِگہبانی کو چھوڑ گیا ہے ۔ اِس لِئے کہ جب سب اِسرائیلی سُنیں گے کہ تیرے باپ کو تُجھ سے نفرت ہے تو اُن سب کے ہاتھ جو تیرے ساتھ ہیں قَوی ہو جائیں گے۔
  • سو اُنہوں نے محل ّکی چھت پر ابی سلو م کے لِئے ایک تنبُو کھڑا کر دِیا اور ابی سلو م سب بنی اِسرائیل کے سامنے اپنے باپ کی حرموں کے پاس گیا۔
  • اور اخِیُتفل کی مشورَت جو اِن دِنوں ہوتی وہ اَیسی سمجھی جاتی تھی کہ گویا خُدا کے کلام سے آدمی نے بات پُوچھ لی ۔ یُوں اخِیُتفل کی مشورَت داؤُد اور ابی سلو م کی خِدمت میں اَیسی ہی ہوتی تھی۔
  • اور اخِیُتفل نے ابی سلو م سے یہ بھی کہا کہ مُجھے ابھی بارہ ہزار مَرد چُن لینے دے اور مَیں اُٹھ کر آج ہی رات کو داؤُد کا پِیچھا کرُونگا۔
  • اور اَیسے حال میں کہ وہ تھکا ماندہ ہو اور اُس کے ہاتھ ڈِھیلے ہوں مَیں اُس پر جا پڑُوں گا اور اُسے ڈراؤُں گا اور سب لوگ جو اُس کے ساتھ ہیں بھاگ جائیں گے اور مَیں فَقط بادشاہ کو مارُوں گا۔
  • اور مَیں سب لوگوں کو تیرے پاس لَوٹا لاؤُں گا ۔ جِس آدمی کا تُو طالِب ہے وہ اَیسا ہے کہ گویا سب لَوٹ آئے۔ یُوں سب لوگ سلامت رہیں گے۔
  • یہ بات ابی سلو م کو اور اِسرائیل کے سب بزُرگوں کو بُہت اچّھی لگی۔
  • اور ابی سلو م نے کہا اب ارکی حُوسی کو بھی بُلاؤ اور جو وہ کہے ہم اُسے بھی سُنیں۔
  • جب حُوسی ابی سلو م کے پاس آیا تو ابی سلو م نے اُس سے کہا کہ اخِیُتفل نے تو یہ یہ کہا ہے ۔ کیا ہم اُس کے کہنے کے مُطابِق عمل کریں؟ اگر نہیں تو تُو بتا۔
  • حُوسی نے ابی سلو م سے کہا کہ وہ صلاح جو اخِیُتفل نے اِس بار دی ہے اچّھی نہیں۔
  • ماسِوا اِس کے حُوسی نے یہ بھی کہا کہ تُو اپنے باپ کو اور اُس کے آدمِیوں کو جانتا ہے کہ وہ زبردست لوگ ہیں اور وہ اپنے دِل ہی دِل میں اُس رِیچھنی کی مانِند جِس کے بچّے جنگل میں چِھن گئے ہوں جھلاّ رہے ہوں گے اور تیرا باپ جنگی مَرد ہے اور وہ لوگوں کے ساتھ نہیں ٹھہرے گا۔
  • اور دیکھ اب تو وہ کِسی غار میں یا کِسی دُوسری جگہ چُھپا ہُؤا ہو گا اور جب شرُوع ہی میں تھوڑے سے قتل ہو جائیں گے تو جو کوئی سُنے گا وہ یِہی کہے گا کہ ابی سلو م کے پَیروؤں کے درمِیان تو خُون ریزی شرُوع ہے۔
  • تب وہ بھی جو بہادُر ہے اور جِس کا دِل شیر کے دِل کی طرح ہے بِالکُل پِگھل جائے گا کیونکہ سارا اِسرائیل جانتا ہے کہ تیرا باپ زبردست آدمی ہے اور اُس کے ساتھ کے لوگ سُورما ہیں۔
  • سو مَیں یہ صلاح دیتا ہُوں کہ دان سے بیر سبع تک کے سب اِسرائیلی سمُندر کے کنارے کی ریت کی طرح تیرے پاس کثرت سے اِکٹّھے کِئے جائیں اور تُو آپ ہی لڑائی پر جائے۔
  • یُوں ہم کِسی نہ کِسی جگہ جہاں وہ مِلے اُس پر جا ہی پڑیں گے اور ہم اُس پر اَیسے گِریں گے جَیسے شبنم زمِین پر گِرتی ہے ۔ پِھر نہ تو ہم اُسے اور نہ اُس کے ساتھ کے سب آدمِیوں میں سے کِسی کو جِیتا چھوڑیں گے۔
  • ماسِوا اِس کے اگر وہ کِسی شہر میں گُھسا ہُؤا ہو گا تو سب اِسرائیلی اُس شہر کے پاس رسّیِاں لے آئیں گے اور ہم اُس کو کھینچ کر دریا میں کر دیں گے یہاں تک کہ اُس کا ایک چھوٹا سا پتّھر بھی وہاں نہیں مِلے گا۔
  • تب ابی سلو م اور سب اِسرائیلی کہنے لگے کہ یہ مشورَت جو ارکی حُوسی نے دی ہے اخِیُتفل کی مشورَت سے اچّھی ہے کیونکہ یہ تو خُداوند ہی نے ٹھہرا دِیا تھا کہ اخِیُتفل کی اچّھی صلاح باطِل ہو جائے تاکہ خُداوند ابی سلو م پر بلا نازِل کرے۔
  • تب حُوسی نے صدُو ق اور ابیا تر کاہِنوں سے کہا کہ اخِیُتفل نے ابی سلو م کو اور بنی اِسرائیل کے بزُرگوں کو اَیسی اَیسی صلاح دی اور مَیں نے یہ یہ صلاح دی۔
  • سو اب جلد داؤُد کے پاس کہلا بھیجو کہ آج رات کو دشت کے گھاٹوں پر نہ ٹھہر بلکہ جِس طرح ہو سکے پار اُتر جا تا اَیسا نہ ہو کہ بادشاہ اور سب لوگ جو اُس کے ساتھ ہیں نِگل لِئے جائیں۔
  • اور یُونتن اور اخِیمعض عَین راجِل کے پاس ٹھہرے تھے اور ایک لَونڈی جاتی اور اُن کو خبر دے آتی تھی اور وہ جا کر داؤُد کو بتا دیتے تھے کیونکہ مُناسِب نہ تھا کہ وہ شہر میں آتے دِکھائی دیتے۔
  • لیکن ایک چھوکرے نے اُن کو دیکھ لِیا اور ابی سلو م کو خبر دی پر وہ دونوں جلدی کر کے نِکل گئے اور بحُورِ یم میں ایک شخص کے گھر گئے جِس کے صحن میں ایک کنُواں تھا ۔ سو وہ اُس میں اُتر گئے۔
  • اور اُس کی عَورت نے پردہ لے کر کنُوئیں کے مُنہ پر بِچھایا اور اُس پر دَلا ہُؤا اناج پَھیلا دِیا اور کُچھ معلُوم نہیں ہوتا تھا۔
  • اور ابی سلو م کے خادِم اُس گھر پر اُس عَورت کے پاس آئے اور پُوچھا کہ اخِیمعض اور یُونتن کہاں ہیں؟ اُس عَورت نے اُن سے کہا وہ نالہ کے پار گئے اور جب اُنہوں نے اُن کو ڈُھونڈا اور نہ پایا تو یروشلیِم کو لَوٹ گئے۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب یہ چلے گئے تو وہ کنُوئیں سے نِکلے اور جا کر داؤُد بادشاہ کو خبر دی اور وہ داؤُد سے کہنے لگے کہ اُٹھو اور دریا پار ہو جاؤ کیونکہ اخِیُتفل نے تُمہارے خِلاف اَیسی اَیسی صلاح دی ہے۔
  • تب داؤُد اور سب لوگ جو اُس کے ساتھ تھے اُٹھے اوریَردن کے پار گئے اور صُبح کی رَوشنی تک اُن میں سے ایک بھی اَیسا نہ تھا جو یَردن کے پار نہ ہو گیا ہو۔
  • جب اخِیُتفل نے دیکھا کہ اُس کی مشورَت پر عمل نہیں کِیا گیا تو اُس نے اپنے گدھے پر زِین کَسا اور اُٹھ کر اپنے شہر کو اپنے گھر گیا اور اپنے گھرانے کا بندوبست کر کے اپنے کو پھانسی دی اور مَر گیا اور اپنے باپ کی قبر میں دفن ہُؤا۔
  • تب داؤُد محنایم میں آیا اور ابی سلو م اور سب اِسرائیلی مَرد جو اُس کے ساتھ تھے یَردن کے پار ہُوئے۔
  • اور ابی سلو م نے یُوآب کے بدلے عماسا کو لشکر کا سردار کِیا ۔ یہ عماسا ایک اِسرائیلی آدمی کا بیٹا تھا جِس کا نام اِترا تھا ۔ اُس نے ناحس کی بیٹی ابِیجیل سے جو یُوآب کی ماں ضرو یاہ کی بہن تھی صُحبت کی تھی۔
  • اور اِسرائیلی اور ابی سلو م جِلعاد کے مُلک میں خَیمہ زن ہُوئے۔
  • اور جب داؤُد محنایم میں پُہنچا تو اَیسا ہُؤا کہ ناحس کا بیٹا سوبی بنی عمُّون کے ربّہ سے اورعمّی ایل کا بیٹا مکِیر لودبا ر سے اور برز لّی جِلعادی راجلِیم سے۔
  • پلنگ اور چارپائِیاں اور باسن اور مِٹّی کے برتن اور گیہُوں اور جَو اور آٹا اور بُھنا ہُؤا اناج اور لوبِئے کی پَھلِیاں اور مسُور اور بُھنا ہُؤا چبینا۔
  • اور شہد اور مکھّن اور بھیڑ بکریاں اور گائے کے دُودھ کا پنِیر داؤُد کے اور اُس کے ساتھ کے لوگوں کے کھانے کے لِئے لائے کیونکہ اُنہوں نے کہا کہ وہ لوگ بیابان میں بُھوکے اور ماندے اور پِیا سے ہیں۔
  • اور داؤُد نے اُن لوگوں کو جو اُس کے ساتھ تھے گِنا اور ہزاروں کے اور سینکڑوں کے سردار مُقرّر کِئے۔
  • اور داؤُد نے لوگوں کی ایک تِہائی یُوآب کے ماتحت اور ایک تِہائی یُوآب کے بھائی ابِیشے بِن ضرویاہ کے ماتحت اور ایک تِہائی جاتی اِتی کے ماتحت کر کے اُن کو روانہ کِیا اور بادشاہ نے لوگوں سے کہا کہ مَیں خُود بھی ضرُور تُمہارے ساتھ چلُوں گا۔
  • پر لوگوں نے کہا کہ تُو نہیں جانے پائے گا کیونکہ ہم اگر بھاگیں تو اُن کو کُچھ ہماری پروا نہ ہو گی اور اگر ہم میں سے آدھے مارے جائیں تَو بھی اُن کو کُچھ پروا نہ ہو گی پر تُو ہم جَیسے دس ہزار کے برابر ہے ۔ سو بِہتر یہ ہے کہ تُو شہر میں سے ہماری مدد کرنے کو تیّار رہے۔
  • بادشاہ نے اُن سے کہا جو تُم کو بِہتر معلُوم ہوتا ہے مَیں وُہی کرُوں گا ۔ سو بادشاہ شہر کے پھاٹک کی ایک طرف کھڑا رہا اور سب لوگ سَو سَو اور ہزار ہزار کر کے نِکلنے لگے۔
  • اور بادشاہ نے یُوآب اور ابِیشے اور اِتی کو فرمایا کہ میری خاطِر اُس جوان ابی سلوم کے ساتھ نرمی سے پیش آنا ۔ جب بادشاہ نے سب سرداروں کو ابی سلو م کے حق میں تاکِید کی تو سب لوگوں نے سُنا۔
  • سو وہ لوگ نِکل کر مَیدان میں اِسرائیل کے مُقابلہ کو گئے اور لڑائی افرائِیم کے بَن میں ہُوئی۔
  • اور وہاں اِسرائیل کے لوگوں نے داؤُد کے خادِموں سے شِکست کھائی اور اُس دِن اَیسی بڑی خُون ریزی ہُوئی کہ بِیس ہزار آدمی کھیت آئے۔
  • اِس لِئے کہ اُس دِن ساری مملکت میں جنگ تھی اور لوگ اِتنے تلوار کا لُقمہ نہیں بنے جِتنے اُس بَن کا شِکار ہُوئے۔
  • اور اِتّفاقاً ابی سلو م داؤُد کے خادِموں کے سامنے آ گیا اور ابی سلو م اپنے خچّر پر سوار تھا اور وہ خچّرایک بڑے بلُوط کے درخت کی گھنی ڈالِیوں کے نِیچے سے گیا ۔ سو اُس کا سر بلُوط میں اٹک گیا اور وہ آسمان اور زمِین کے بِیچ میں لٹکا رہ گیا اور وہ خچّرجو اُس کے ران تلے تھا نِکل گیا۔
  • کِسی شخص نے یہ دیکھا اور یُوآب کو خبر دی کہ مَیں نے ابی سلو م کو بلُوط کے درخت میں لٹکا ہُؤا دیکھا۔
  • اور یُوآب نے اُس شخص سے جِس نے اُسے خبر دی تھی کہا تُو نے یہ دیکھا پِھر کیوں نہیں تُو نے اُسے مار کر وہِیں زمِین پر گِرا دِیا؟ کیونکہ مَیں تُجھے چاندی کے دس ٹُکڑے اور ایک کمر بند دیتا۔
  • اُس شخص نے یُوآب سے کہا کہ اگر مُجھے چاندی کے ہزار ٹُکڑے بھی میرے ہاتھ میں مِلتے تَو بھی مَیں بادشاہ کے بیٹے پر ہاتھ نہ اُٹھاتا کیونکہ بادشاہ نے ہمارے سُنتے تُجھے اور ابِیشے اور اِتی کو تاکِید کی تھی کہ خبردار کوئی اُس جوان ابی سلو م کو نہ چُھوئے۔
  • ورنہ اگر مَیں اُس کی جان کے ساتھ دغا کھیلتا اور بادشاہ سے تو کوئی بات پوشِیدہ بھی نہیں تو تُو خُود بھی کنارہ کش ہو جاتا۔
  • تب یُوآب نے کہا مَیں تیرے ساتھ یُوں ہی ٹھہرا نہیں رہ سکتا ۔ سو اُس نے تِین تِیر ہاتھ میں لِئے اور اُن سے ابی سلو م کے دِل کو جب وہ ہنُوز بلُوط کے درخت کے بِیچ زِندہ ہی تھا چھید ڈالا۔
  • اور دس جوانوں نے جو یُوآب کے سلح بردار تھے ابی سلو م کو گھیر کر اُسے مارا اور قتل کر دِیا۔
  • تب یُوآب نے نرسِنگا پُھونکا اور لوگ اِسرائیلِیوں کا پِیچھا کرنے سے لَوٹے کیونکہ یُوآب نے لوگوں کو روک لِیا۔
  • اور اُنہوں نے ابی سلو م کو لے کربَن کے اُس بڑے گڑھے میں ڈال دِیا اور اُس پر پتّھروں کا ایک بُہت بڑا ڈھیر لگا دِیا اور سب اِسرائیلی اپنے اپنے ڈیرے کو بھاگ گئے۔
  • اور ابی سلو م نے اپنے جِیتے جی ایک لاٹ لے کر کھڑی کرائی تھی جو شاہی وادی میں ہے کیونکہ اُس نے کہا میرے کوئی بیٹا نہیں جِس سے میرے نام کی یادگار رہے ۔ سو اُس نے اُس لاٹ کو اپنا نام دِیا اور وہ آج تک ابی سلو م کی یادگار کہلاتی ہے۔
  • تب صدُو ق کے بیٹے اخِیمعض نے کہا کہ مُجھے دَوڑ کر بادشاہ کو خبر پُہنچانے دے کہ خُداوند نے اُس کے دُشمنوں سے اُس کا اِنتِقام لِیا۔
  • لیکن یُوآب نے اُس سے کہا کہ آج کے دِن تُو کوئی خبر نہ پُہنچا بلکہ دُوسرے دِن خبر پُہنچا دینا پر آج تُجھے کوئی خبر نہیں لے جانا ہو گا اِس لِئے کہ بادشاہ کا بیٹا مَر گیا ہے۔
  • تب یُوآب نے کُوشی سے کہا کہ جا کر جو کُچھ تُو نے دیکھا ہے سو بادشاہ کو بتا دے۔ سو وہ کُوشی یُوآب کو سِجدہ کر کے دَوڑ گیا۔
  • تب صدُو ق کے بیٹے اخِیمعض نے پِھر یُوآب سے کہا خواہ کُچھ ہی ہو تُو مُجھے بھی اُس کُوشی کے پِیچھے دَوڑ جانے دے ۔ یُوآب نے کہا اَے میرے بیٹے تُو کیوں دَوڑ جانا چاہتا ہے جِس حال کہ اِس خبر کے عِوض تُجھے کوئی اِنعام نہیں مِلے گا؟۔
  • اُس نے کہا خواہ کُچھ ہی ہو مَیں تو جاؤُں گا ۔ اُس نے کہا دَوڑ جا ۔ تب اخِیمعض مَیدان سے ہو کر دَوڑ گیا اور کُوشی سے آگے بڑھ گیا۔
  • اور داؤُد دونوں پھاٹکوں کے درمِیان بَیٹھا تھا اور پہرے والا پھاٹک کی چھت سے ہو کر فصِیل پر گیا اور کیا دیکھتا ہے کہ ایک شخص اکیلا دَوڑا آتا ہے۔
  • اُس پہرے والے نے پُکار کر بادشاہ کو خبر دی ۔ بادشاہ نے فرمایا اگر وہ اکیلا ہے تو مُنہ زُبانی خبر لاتا ہو گا اور وہ تیز آیا اور نزدِیک پُہنچا۔
  • اور پہرے والے نے ایک اَور آدمی کو دیکھا کہ دَوڑا آتا ہے ۔ تب اُس پہرے والے نے دربان کو پُکار کر کہا کہ دیکھ ایک شخص اَور اکیلا دَوڑا آتا ہے ۔ بادشاہ نے کہا وہ بھی خبر لاتا ہو گا۔
  • اور پہرے والے نے کہا کہ مُجھے اگلے کا دَوڑنا صدُو ق کے بیٹے اخِیمعض کے دَوڑنے کی طرح معلُوم دیتا ہے ۔ تب بادشاہ نے کہا وہ بھلا آدمی ہے اور اچّھی خبر لاتا ہو گا۔
  • اور اخِیمعض نے پُکار کر بادشاہ سے کہا خَیر ہے اور بادشاہ کے آگے زمِین پر سرنگُون ہو کر سِجدہ کِیا اور کہا کہ خُداوند تیرا خُدا مُبارک ہو جِس نے اُن آدمِیوں کو جِنہوں نے میرے مالِک بادشاہ کے خِلاف ہاتھ اُٹھائے تھے قابُو میں کر دِیا ہے۔
  • بادشاہ نے پُوچھا کیا وہ جوان ابی سلو م سلامت ہے؟ اخِیمعض نے کہا کہ جب یُوآب نے بادشاہ کے خادِم کو یعنی مُجھ کو جو تیرا خادِم ہُوں روانہ کِیا تو مَیں نے ایک بڑی ہلچل تو دیکھی پر مَیں نہیں جانتا کہ وہ کیا تھی۔
  • تب بادشاہ نے کہا ایک طرف ہو جا اور یہِیں کھڑا رہ ۔ سو وہ ایک طرف ہو کر چُپ چاپ کھڑا ہو گیا۔
  • پِھر وہ کُوشی آیا اور کُوشی نے کہا میرے مالِک بادشاہ کے لِئے خبر ہے کیونکہ خُداوند نے آج کے دِن اُن سب سے جو تیرے خِلاف اُٹھے تھے تیرا بدلہ لِیا۔
  • تب بادشاہ نے کُوشی سے پُوچھا کیا وہ جوان ابی سلو م سلامت ہے؟ کُوشی نے جواب دِیا کہ میرے مالِک بادشاہ کے دُشمن اور جِتنے تُجھے ضرر پُہنچانے کو تیرے خِلاف اُٹھیں وہ اُسی جوان کی طرح ہو جائیں۔
  • تب بادشاہ بُہت بے چَین ہو گیا اور اُس کوٹھری کی طرف جو پھاٹک کے اُوپر تھی روتا ہُؤا چلا اور چلتے چلتے یُوں کہتا جاتا تھا ہائے میرے بیٹے ابی سلو م! میرے بیٹے! میرے بیٹے ابی سلو م! کاش مَیں تیرے بدلے مَر جاتا! اَے ابی سلو م! میرے بیٹے! میرے بیٹے!
  • اور یُوآب کو بتایا گیا کہ دیکھ بادشاہ ابی سلو م کے لِئے نَوحہ اور ماتم کر رہا ہے۔
  • سو تمام لوگوں کے لِئے اُس دِن کی فتح ماتم سے بدل گئی کیونکہ لوگوں نے اُس دِن یہ کہتے سُنا کہ بادشاہ اپنے بیٹے کے لِئے دِل گِیر ہے۔
  • سو وہ لوگ اُس دِن چوری سے شہر میں گُھسے جَیسے وہ لوگ جو لڑائی سے بھاگتے ہیں شرم کے مارے چوری چوری چلتے ہیں۔
  • اور بادشاہ نے اپنا مُنہ ڈھانک لِیا اور بادشاہ بُلند آواز سے چِلاّنے لگا کہ ہائے میرے بیٹے ابی سلو م! ہائے ابی سلو م میرے بیٹے! میرے بیٹے!۔
  • تب یُوآب گھر میں بادشاہ کے پاس جا کر کہنے لگا کہ تُو نے آج اپنے سب خادِموں کو شرمسار کِیا جِنہوں نے آج کے دِن تیری جان اور تیرے بیٹوں اور تیری بیٹِیوں کی جانیں اور تیری بِیوِیوں کی جانیں اور تیری حرموں کی جانیں بچائِیں۔
  • کیونکہ تُو اپنے عداوت رکھنے والوں کو پِیار کرتا ہے اور اپنے دوستوں سے عداوت رکھتا ہے اِس لِئے کہ تُو نے آج کے دِن ظاہِر کر دِیا کہ سردار اور خادِم تیرے نزدِیک بے قدر ہیں کیونکہ آج کے دِن مَیں دیکھتا ہُوں کہ اگر ابی سلو م جِیتا رہتا اور ہم سب مَر جاتے تو تُو بُہت خُوش ہوتا۔
  • سو اب اُٹھ باہر نِکل اور اپنے خادِموں سے تسلّی بخش باتیں کر کیونکہ مَیں خُداوند کی قَسم کھاتا ہُوں کہ اگر تُو باہر نہ جائے تو آج رات کو ایک آدمی بھی تیرے ساتھ نہیں رہے گا اور یہ تیرے لِئے اُن سب آفتوں سے بدتر ہو گا جو تیری نَوجوانی سے لے کر اب تک تُجھ پر آئی ہیں۔
  • سو بادشاہ اُٹھ کر پھاٹک میں جا بَیٹھا اور سب لوگوں کو بتایا گیا کہ دیکھو بادشاہ پھاٹک میں بَیٹھا ہے ۔ تب سب لوگ بادشاہ کے سامنے آئے اور اِسرائیلی اپنے اپنے ڈیرے کو بھاگ گئے تھے۔
  • اور اِسرائیل کے قبِیلوں کے سب لوگوں میں جھگڑا تھا اور وہ کہتے تھے کہ بادشاہ نے ہمارے دُشمنوں کے ہاتھ سے اور فِلستِیوں کے ہاتھ سے ہم کو بچایا اور اب وہ ابی سلو م کے سامنے سے مُلک چھوڑ کر بھاگ گیا ہے۔
  • اور ابی سلو م جِسے ہم نے مَسح کر کے اپنا حاکِم بنایا تھا لڑائی میں مَر گیا ہے ۔ سو تُم اب بادشاہ کو واپس لانے کی بات کیوں نہیں کرتے؟۔
  • تب داؤُد بادشاہ نے صدُوق اور ابیاتر کاہِنوں کو کہلا بھیجا کہ یہُوداہ کے بزُرگوں سے کہو کہ تُم بادشاہ کو اُس کے محلّ میں پُہنچانے کے لِئے سب سے پِیچھے کیوں ہوتے ہو جِس حال کہ سارے اِسرائیل کی بات اُسے اُس کے محلّ میں پُہنچانے کے بارہ میں بادشاہ تک پُہنچی ہے؟۔
  • تُم تو میرے بھائی اور میری ہڈّی اور گوشت ہو پِھر تُم بادشاہ کو واپس لے جانے کے لِئے سب سے پِیچھے کیوں ہو؟۔
  • اور عماسا سے کہنا کیا تُو میری ہڈّی اور گوشت نہیں؟ سو اگر تُو یُوآب کی جگہ میرے حضُور ہمیشہ کے لِئے لشکر کا سردار نہ ہو تو خُدا مُجھ سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے بھی زِیادہ کرے۔
  • اور اُس نے سب بنی یہُوداہ کا دِل ایک آدمی کے دِل کی طرح مائِل کر لِیا چُنانچہ اُنہوں نے بادشاہ کو پَیغام بھیجا کہ تُو اپنے سب خادِموں کو ساتھ لے کر لَوٹ آ۔
  • سو بادشاہ لَوٹ کر یَردن پر آیا اور سب بنی یہُوداہ جِلجا ل کو گئے کہ بادشاہ کا اِستِقبال کریں اور اُسے یَردن کے پار لے آئیں۔
  • اور جیرا کے بیٹے بِنیمِینی سِمعی نے جو بحُورِ یم کا تھا جلدی کی اور بنی یہُوداہ کے ساتھ داؤُد بادشاہ کے اِستِقبال کو آیا۔
  • اور اُس کے ساتھ ایک ہزار بِنیمِینی جوان تھے اور ساؤُل کے گھرانے کا خادِم ضِیبا اپنے پندرہ بیٹوں اور بِیس نَوکروں سمیت آیا اور وہ بادشاہ کے سامنے یَردن کے پار اُترے۔
  • اور ایک کشتی پار گئی کہ بادشاہ کے گھرانے کو لے آئے اور جو کام اُسے مُناسِب معلُوم ہو اُسے کرے اور جیرا کا بیٹاسِمعی بادشاہ کے سامنے جَیسے ہی وہ یَردن پار ہُؤا اَوندھا ہو کر گِرا۔
  • اور بادشاہ سے کہنے لگا کہ میرا مالِک میری طرف گُناہ منسُوب نہ کرے اور جِس دِن میرا مالِک بادشاہ یروشلیِم سے نِکلا اُس دِن جو کُچھ تیرے خادِم نے بدمِزاجی سے کِیا اُسے اَیسا یاد نہ رکھ کہ بادشاہ اُس کو اپنے دِل میں رکھّے۔
  • کیونکہ تیرا بندہ یہ جانتا ہے کہ مَیں نے گُناہ کِیا ہے اور دیکھ آج کے دِن مَیں ہی یُوسف کے گھرانے میں سے پہلے آیا ہُوں کہ اپنے مالِک بادشاہ کا اِستِقبال کرُوں۔
  • اور ضرویاہ کے بیٹے ابِیشے نے جواب دِیا کیا سِمعی اِس سبب سے مارا نہ جائے کہ اُس نے خُداوند کے ممسُوح پر لَعنت کی؟۔
  • داؤُد نے کہا اَے ضرویاہ کے بیٹو! مُجھے تُم سے کیا کام کہ تُم آج کے دِن میرے مُخالِف ہُوئے ہو؟ کیا اِسرائیل میں سے کوئی آدمی آج کے دِن قتل کِیا جائے؟ کیا مَیں یہ نہیں جانتا کہ مَیں آج کے دِن اِسرائیل کا بادشاہ ہُوں؟۔
  • اور بادشاہ نے سِمعی سے کہا تُو مارا نہیں جائے گا اور بادشاہ نے اُس سے قَسم کھائی۔
  • پِھر ساؤُل کا بیٹا مفِیبو ست بادشاہ کے اِستِقبال کو آیا ۔ اُس نے بادشاہ کے چلے جانے کے دِن سے لے کر اُس کے سلامت گھر آ جانے کے دِن تک نہ تو اپنے پاؤں پر پٹّیاں باندِھیں اور نہ اپنی داڑھی کتروائی اور نہ اپنے کپڑے دُھلوائے تھے۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب وہ یروشلیِم میں بادشاہ سے مِلنے آیا تو بادشاہ نے اُس سے کہا اَے مفِیبو ست تُو میرے ساتھ کیوں نہیں گیا تھا؟۔
  • اُس نے جواب دِیا اَے میرے مالِک بادشاہ میرے نَوکر نے مُجھ سے دغا کی کیونکہ تیرے خادِم نے کہا تھا کہ مَیں اپنے لِئے گدھے پر زِین کسُوں گا تاکہ مَیں سوار ہو کر بادشاہ کے ساتھ جاؤُں اِس لِئے کہ تیرا خادِم لنگڑا ہے۔
  • سو اُس نے میرے مالِک بادشاہ کے حضُور تیرے خادِم پر بُہتان لگایا پر میرا مالِک بادشاہ تو خُدا کے فرِشتہ کی مانِند ہے۔ سو جو کُچھ تُجھے اچّھا معلُوم ہو سو کر۔
  • کیونکہ میرے باپ کا سارا گھرانا میرے مالِک بادشاہ کے آگے مُردوں کی مانِند تھا تَو بھی تُو نے اپنے خادِم کو اُن لوگوں کے بِیچ بِٹھایا جو تیرے دسترخوان پر کھاتے تھے ۔ پس کیا اب بھی میرا کوئی حق ہے کہ مَیں بادشاہ کے آگے پِھر فریاد کرُوں؟۔
  • بادشاہ نے اُس سے کہا تُو اپنی باتیں کیوں بیان کرتا جاتا ہے؟ مَیں کہتا ہُوں کہ تُو اور ضِیبا دونوں آپس میں اُس زمِین کو بانٹ لو۔
  • اور مفِیبو ست نے بادشاہ سے کہا وُہی سب لے لے اِس لِئے کہ میرا مالِک بادشاہ اپنے گھر میں پِھر سلامت آ گیا ہے۔
  • اور برزِ لّی جِلعادی راجلِیم سے آیا اور بادشاہ کے ساتھ یَردن پار گیا تاکہ اُسے یَردن کے پار پُہنچائے۔
  • اور یہ برزِلّی نِہایت عُمر رسِیدہ آدمی یعنی اسّی برس کا تھا ۔ اُس نے بادشاہ کو جب تک وہ محنایم میں رہا رسد پُہنچائی تھی اِس لِئے کہ وہ بُہت بڑا آدمی تھا۔
  • سو بادشاہ نے برزِ لّی سے کہا کہ تُو میرے ساتھ پار چل اور مَیں یروشلیِم میں اپنے ساتھ تیری پرورِش کرُوں گا۔
  • اور برزِ لّی نے بادشاہ کو جواب دِیا کہ میری زِندگی کے دِن ہی کِتنے ہیں جو مَیں بادشاہ کے ساتھ یروشلیِم کو جاؤُں؟۔
  • آج مَیں اسّی برس کا ہُوں ۔ کیا مَیں بھلے اور بُرے میں اِمتِیاز کر سکتا ہُوں؟ کیا تیرا بندہ جو کُچھ کھاتا پِیتا ہے اُس کا مزہ جان سکتا ہے؟ کیا مَیں گانے والوں اور گانے والِیوں کی آواز پِھر سُن سکتا ہُوں؟ پس تیرا بندہ اپنے مالِک بادشاہ پر کیوں بار ہو؟۔
  • تیرا بندہ فقط یَردن کے پار تک بادشاہ کے ساتھ جانا چاہتا ہے ۔ سو بادشاہ مُجھے اَیسا بڑا اجر کیوں دے؟۔
  • اپنے بندہ کو لَوٹ جانے دے تاکہ مَیں اپنے شہر میں اپنے باپ اور ماں کی قبر کے پاس مرُوں پر دیکھ تیرا بندہ کِمہا م حاضِر ہے ۔ وہ میرے مالِک بادشاہ کے ساتھ پار جائے اور جو کُچھ تُجھے بھلا معلُوم دے اُس سے کر۔
  • تب بادشاہ نے کہا کِمہا م میرے ساتھ پار چلے گا اور جو کُچھ تُجھے بھلا معلُوم ہو وُہی مَیں اُس کے ساتھ کرُوں گا اور جو کُچھ تُو چاہے گا مَیں تیرے لِئے وُہی کرُوں گا۔
  • اور سب لوگ یَردن کے پار ہو گئے اور بادشاہ بھی پار ہُؤا ۔ پِھر بادشاہ نے برزِ لّی کو چُوما اور اُسے دُعا دی اور وہ اپنی جگہ کو لَوٹ گیا۔
  • سو بادشاہ جِلجا ل کو روانہ ہُؤا اور کِمہا م اُس کے ساتھ چلا اور یہُوداہ کے سب لوگ اور اِسرائیل کے لوگوں میں سے بھی آدھے بادشاہ کو پار لائے۔
  • تب اِسرائیل کے سب لوگ بادشاہ کے پاس آ کر اُس سے کہنے لگے کہ ہمارے بھائی بنی یہُوداہ تُجھے کیوں چوری سے لے آئے اور بادشاہ کو اور اُس کے گھرانے کو اور داؤُد کے ساتھ جِتنے تھے اُن کو یَردن کے پار سے لائے؟۔
  • تب سب بنی یہُوداہ نے بنی اِسرائیل کو جواب دِیا اِس لِئے کہ بادشاہ کا ہمارے ساتھ نزدِیک کا رِشتہ ہے ۔ سو تُم اِس بات کے سبب سے ناراض کیوں ہُوئے؟ کیا ہم نے بادشاہ کے دام کا کُچھ کھا لِیا ہے یا اُس نے ہم کو کُچھ اِنعام دِیا ہے؟۔
  • پِھر بنی اِسرائیل نے بنی یہُوداہ کو جواب دِیا کہ بادشاہ میں ہمارے دس حِصّے ہیں اور ہمارا حق بھی داؤُد پر تُم سے زِیادہ ہے پس تُم نے کیوں ہماری حقارت کی کہ بادشاہ کو لَوٹا لانے میں پہلے ہم سے صلاح نہیں لی؟ اور بنی یہُوداہ کی باتیں بنی اِسرائیل کی باتوں سے زِیادہ سخت تِھیں۔
  • اور وہاں ایک شرِیر بِنیمِینی تھا اور اُس کا نام سبع بِن بِکری تھا ۔ اُس نے نرسِنگا پُھونکا اور کہا کہ داؤُد میں ہمارا کوئی حِصّہ نہیں اور نہ ہماری مِیراث یسّی کے بیٹے کے ساتھ ہے ۔ اَے اِسرائیلیو اپنے اپنے ڈیرے کو چلے جاؤ۔
  • سو سب اِسرائیلی داؤُد کی پَیروی چھوڑ کر سبع بِن بِکری کے پِیچھے ہو لِئے لیکن یہُوداہ کے لوگ یَرد ن سے یروشلیِم تک اپنے بادشاہ کے ساتھ ہی ساتھ رہے۔
  • اور داؤُد یروشلیِم میں اپنے محلّ میں آیا اور بادشاہ نے اپنی اُن دسوں حرموں کو جِن کو وہ اپنے گھر کی نِگہبانی کے لِئے چھوڑ گیا تھا لے کر اُن کو نظر بند کر دِیا اور اُن کی پرورِش کرتا رہا پر اُن کے پاس نہ گیا ۔ سو اُنہوں نے اپنے مَرنے کے دِن تک نظر بند رہ کر رنڈاپے کی حالت میں زِندگی کاٹی۔
  • اور بادشاہ نے عماسا کو حُکم کِیا کہ تِین دِن کے اندر بنی یہُوداہ کو میرے پاس جمع کر اور تُو بھی یہاں حاضِر ہو۔
  • سو عماسا بنی یہُوداہ کو فراہم کرنے گیا پر وہ مُعیّنہ وقت سے جو اُس نے اُس کے لِئے مُقرّر کِیا تھا زِیادہ ٹھہرا۔
  • تب داؤُد نے ابِیشے سے کہا کہ سبع بِن بِکر ی تو ہم کو ابی سلو م سے زِیادہ نُقصان پُہنچائے گا سو تُو اپنے مالِک کے خادِموں کولے کر اُسکا پِیچھا کر تا نہ ہو کہ وہ فصِیلدار شہروں کو لے کر ہماری نظر سے بچ نِکلے۔
  • سو یُوآب کے آدمی اور کریتی اور فِلیتی اور سب بہادُر اُس کے پِیچھے ہو لِئے اور یروشلیِم سے نِکلے تاکہ سبع بِن بِکر ی کا پِیچھا کریں۔
  • اور جب وہ اُس بڑے پتّھر کے نزدِیک پُہنچے جو جِبعُو ن میں ہے تو عماسا اُن سے مِلنے کو آیا اوریُوآب اپناجنگی لِباس پہنے تھا اور اُس کے اُوپر ایک پٹکا تھا جِس سے ایک تلوار مِیان میں پڑی ہُوئی اُس کی کمر میں بندھی تھی اور اُس کے چلتے چلتے وہ نِکل پڑی۔
  • سو یُوآب نے عماسا سے کہا اَے میرے بھائی تُو خَیریت سے ہے؟ اور یُوآب نے عماسا کی داڑھی اپنے دہنے ہاتھ سے پکڑی کہ اُس کو بوسہ دے۔
  • اور عماسا نے اُس تلوار کا جو یُوآب کے ہاتھ میں تھی خیال نہ کِیا ۔ سو اُس نے اُس سے اُس کے پیٹ میں اَیسا مارا کہ اُس کی انتڑِیاں زمِین پر نِکل پڑیں اور اُس نے دُوسرا وار نہ کِیا ۔ سو وہ مَر گیا ۔ پِھر یُوآب اور اُس کا بھائی ابِیشے سبع بِن بِکر ی کا پِیچھا کرنے چلے۔
  • اور یُوآب کے جوانوں میں سے ایک شخص اُس کے پاس کھڑا ہو گیا اور کہنے لگا کہ جو کوئی یُوآب سے راضی ہے اور جو کوئی داؤُد کی طرف ہے سو یُوآب کے پِیچھے ہو لے۔
  • اور عماسا سڑک کے بِیچ اپنے خُون میں لَوٹ رہا تھا اور جب اُس شخص نے دیکھا کہ سب لوگ کھڑے ہو گئے ہیں تو وہ عماسا کو سڑک پر سے مَیدان میں اُٹھا لے گیا اور جب یہ دیکھا کہ جو کوئی اُس کے پاس آتا ہے کھڑا ہو جاتا ہے تو اُس پر ایک کپڑا ڈال دِیا۔
  • اور جب وہ سڑک پر سے ہٹا لِیا گیا تو سب لوگ یُوآب کے پِیچھے سبع بِن بِکر ی کا پِیچھا کرنے چلے۔
  • اور وہ اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے ہوتا ہُؤا اِبیل اوربَیت معکہ اور سب بیریوں تک پُہنچا اور وہ بھی جمع ہو کر اُس کے پِیچھے چلے۔
  • اور اُنہوں نے آ کر اُسے بَیت معکہ کے اِبیل میں گھیر لِیا اور شہر کے سامنے اَیسا دمدمہ باندھا کہ وہ فصِیل کے برابر رہا اور سب لوگوں نے جو یُوآب کے ساتھ تھے دِیوار کو توڑنا شرُوع کِیا تاکہ اُسے گِرا دیں۔
  • تب ایک دانِش مند عَورت شہر میں سے پُکار کر کہنے لگی کہ ذرا یُوآب سے کہہ دو کہ یہاں آئے تاکہ مَیں اُس سے کُچھ کہُوں۔
  • سو وہ اُس کے نزدِیک آیا ۔ اُس عَورت نے اُس سے کہا کیا تُو یُوآب ہے؟ اُس نے کہا ہاں ۔ تب وہ اُس سے کہنے لگی اپنی لَونڈی کی باتیں سُن ۔ اُس نے کہا مَیں سُنتا ہُوں۔
  • تب وہ کہنے لگی کہ قدِیم زمانہ میں یُوں کہا کرتے تھے کہ وہ ضرُور اِبیل میں صلاح پُوچھیں گے اور اِس طرح وہ بات کو ختم کرتے تھے۔
  • اور مَیں اِسرائیل میں اُن لوگوں میں سے ہُوں جو صُلح پسند اور دِیانتدار ہیں ۔ تُو چاہتا ہے کہ ایک شہر اور ماں کو اِسرائیلِیوں کے درمِیان ہلاک کرے۔ سو تُو کیوں خُداوند کی مِیراث کو نِگلنا چاہتا ہے؟۔
  • یُوآب نے جواب دِیا مُجھ سے ہرگِز ہرگِز اَیسا نہ ہو کہ مَیں نِگل جاؤں یا ہلاک کرُوں۔
  • بات یہ نہیں ہے بلکہ افرائِیم کے کوہِستانی مُلک کے ایک شخص نے جِس کا نام سبع بِن بِکر ی ہے بادشاہ یعنی داؤُد کے خِلاف ہاتھ اُٹھایا ہے سو فقط اُسی کو میرے حوالہ کر دے تو مَیں شہر سے چلا جاؤں گا ۔ اُس عَورت نے یُوآب سے کہا دیکھ اُس کا سر دِیوار پر سے تیرے پاس پھینک دِیا جائے گا۔
  • تب وہ عَورت اپنی دانائی سے سب لوگوں کے پاس گئی ۔ سو اُنہوں نے سبع بِن بِکر ی کا سر کاٹ کر اُسے باہر یُوآب کی طرف پھینک دِیا ۔ تب اُس نے نرسِنگا پُھونکا اور لوگ شہر سے الگ ہو کر اپنے اپنے ڈیرے کو چلے گئے اور یُوآب یروشلیِم کو بادشاہ کے پاس لَوٹ آیا۔
  • اوریُوآب اِسرائیل کے سارے لشکر کا سردار تھا اور بنایاہ بِن یہوید ع کریتِیوں اور فلِیتِیوں کا سردار تھا۔
  • اور ادورا م خِراج کا داروغہ تھا اور اخِیلُود کا بیٹا یہوسفط مُورِّخ تھا۔
  • اور سِوا مُنشی تھا اور صدُوق اور ابیاتر کاہِن تھے۔
  • اور عِیرا یائِری بھی داؤُد کا ایک کاہِن تھا۔
  • اور داؤُد کے ایّام میں پَے در پَے تِین سال کال پڑا اور داؤُد نے خُداوند سے دریافت کِیا ۔ خُداوند نے فرمایا کہ یہ ساؤُل اور اُس کے خُونریز گھرانے کے سبب سے ہے کیونکہ اُس نے جِبعُونیوں کو قتل کِیا۔
  • تب بادشاہ نے جِبعُونیوں کو بُلا کر اُن سے بات کی ۔ یہ جِبعُونی بنی اِسرائیل میں سے نہیں بلکہ بچے ہُوئے امورِیوں میں سے تھے اور بنی اِسرائیل نے اُن سے قَسم کھائی تھی اور ساؤُل نے بنی اِسرائیل اور بنی یہُوداہ کی خاطِر اپنی گرمجوشی میں اُن کو قتل کر ڈالنا چاہا تھا۔
  • سو داؤُد نے جِبعُونِیوں سے کہا مَیں تُمہارے لِئے کیا کرُوں اور مَیں کِس چِیز سے کفّارہ دُوں تاکہ تُم خُداوند کی مِیراث کو دُعا دو؟۔
  • جِبعُونیوں نے اُس سے کہا کہ ہمارے اور ساؤُل یا اُس کے گھرانے کے درمِیان چاندی یا سونے کا کوئی مُعا ملہ نہیں اور نہ ہم کو یہ اِختیار ہے کہ ہم اِسرا ئیل کے کِسی مَرد کو جان سے ماریں ۔ اُس نے کہا جو کُچھ تُم کہو مَیں وُہی تُمہارے لِئے کرُوں گا۔
  • اُنہوں نے بادشاہ کو جواب دِیا کہ جِس شخص نے ہمارا ناس کِیا اور ہمارے خِلاف اَیسی تدبِیر نِکالی کہ ہم نابُود کِئے جائیں اور اِسرا ئیل کی کِسی مملکت میں باقی نہ رہیں۔
  • اُسی کے بیٹوں میں سے سات آدمی ہمارے حوالہ کر دِئے جائیں اور ہم اُن کو خُداوند کے لِئے خُداوند کے چُنے ہُوئے ساؤُل کے جِبعہ میں لٹکا دیں گے ۔ بادشاہ نے کہا مَیں دے دُوں گا۔
  • لیکن بادشاہ نے مفِیبو ست بِن یُونتن بِن ساؤُل کو خُداوند کی قَسم کے سبب سے جو اُن کے یعنی داؤُد اور ساؤُل کے بیٹے یُونتن کے درمِیان ہُوئی تھی بچا رکھّا۔
  • پر بادشاہ نے ایاّہ کی بیٹی رِصفہ کے دونوں بیٹوں ارمو نی اور مفِیبو ست کو جو ساؤُل سے ہُوئے تھے اور ساؤُل کی بیٹی مِیکل کے پانچوں بیٹوں کو جو برزِ لّی محُولاتی کے بیٹے عدر ی ایل سے ہُوئے تھے لے کر۔
  • اُن کو جِبعُونیوں کے حوالہ کِیا اور اُنہوں نے اُن کو پہاڑ پر خُداوند کے حضُور لٹکا دِیا ۔ سو وہ ساتوں ایک ساتھ مَرے ۔ یہ سب فصل کاٹنے کے ایّام میں یعنی جَو کی فصل کے شرُوع کے دِنوں میں مارے گئے۔
  • تب ایّاہ کی بیٹی رِصفہ نے ٹاٹ لِیا اور فصل کے شرُوع سے اُس کو اپنے لِئے چٹان پر بِچھائے رہی جب تک کہ آسمان سے اُن پر بارِش نہ ہُوئی اور اُس نے نہ تو دِن کے وقت ہوا کے پرِندوں کو اور نہ رات کے وقت جنگلی درِندوں کو اُن پر آنے دِیا۔
  • اور داؤُد کو بتایا گیا کہ ساؤُل کی حرم ایّاہ کی بیٹی رِصفہ نے اَیسا اَیسا کِیا۔
  • تب داؤُد نے جا کر ساؤُل کی ہڈِّیوں اور اُس کے بیٹے یُونتن کی ہڈِّیوں کو یبِیس جِلعاد کے لوگوں سے لِیا جو اُن کو بَیت شان کے چَوک میں سے چُرا لائے تھے جہاں فِلستِیوں نے اُن کو جِس دِن کہ اُنہوں نے ساؤُل کو جِلبو عہ میں قتل کِیا ٹانگ دِیا تھا۔
  • سو وہ ساؤُل کی ہڈِّیوں اور اُس کے بیٹے یُونتن کی ہڈِّیوں کو وہاں سے لے آیا اور اُنہوں نے اُن کی بھی ہڈِّیاں جمع کِیں جو لٹکائے گئے تھے۔
  • اور اُنہوں نے ساؤُل اور اُس کے بیٹے یُونتن کی ہڈِّیوں کو ضِلع میں جو بِنیمِین کی سرزمِین میں ہے اُسی کے باپ قِیس کی قبر میں دفن کِیا اور اُنہوں نے جو کُچھ بادشاہ نے فرمایا سب پُورا کِیا ۔ اِس کے بعد خُدا نے اُس مُلک کے بارہ میں دُعا سُنی۔
  • اور فِلستی پِھر اِسرائیلِیوں سے لڑے اور داؤُد اپنے خادِموں کے ساتھ نِکلا اور فِلستِیوں سے لڑا اورداؤُد بُہت تھک گیا۔
  • اور اِشبی بنو ب نے جو دیوزادوں میں سے تھا اور جِس کا نیزہ وزن میں پِیتل کی تِین سو مِثقال تھا اور وہ ایک نئی تلوار باندھے تھا چاہا کہ داؤُد کو قتل کرے۔
  • پر ضرویاہ کے بیٹے ابِیشے نے اُس کی کُمک کی اور اُس فِلستی کو اَیسی ضرب لگائی کہ اُسے مار دِیا ۔ تب داؤُد کے لوگوں نے قَسم کھا کر اُس سے کہا کہ تُو پِھر کبھی ہمارے ساتھ جنگ پر نہیں جائے گا تا نہ ہو کہ تُو اِسرائیل کا چراغ بُجھا دے۔
  • اِس کے بعد فِلستِیوں کے ساتھ پِھر جُوب میں لڑائی ہُوئی تب حُوساتی سبّکی نے سف کو جو دیوزادوں میں سے تھا قتل کِیا۔
  • اور پِھر فِلستِیوں سے جُوب میں ایک اَور لڑائی ہُوئی ۔ تب اِلحنان بِن یعری ارجیم نے جو بَیت لحم کا تھا جاتی جولیت کو قتل کِیا جِس کے نیزہ کی چھڑ جُلاہے کے شہتِیر کی طرح تھی۔
  • پِھر جات میں لڑائی ہُوئی اور وہاں ایک بڑا قدآور شخص تھا ۔ اُس کے دونوں ہاتھوں اور دونوں پاؤں میں چھ چھ اُنگلِیاں تِھیں جو سب کی سب گِنتی میں چَوبِیس تِھیں اور یہ بھی اُس دیو سے پَیدا ہُؤا تھا۔
  • جب اِس نے اِسرائیلِیوں کی فضِیحت کی تو داؤُد کے بھائی سِمعی کے بیٹے یُونتن نے اُسے قتل کِیا۔
  • یہ چاروں اُس دیو سے جات میں پَیدا ہُوئے تھے اور وہ داؤُد کے ہاتھ سے اور اُس کے خادِموں کے ہاتھ سے مارے گئے۔
  • جب خُداوند نے داؤُد کو اُس کے سب دُشمنوں اور ساؤُل کے ہاتھ سے رہائی دی تو اُس نے خُداوند کے حضُور اِس مضمُون کا گِیت سُنایا۔
  • وہ کہنے لگا:- خُداوند میری چٹان اور میرا قلعہ اور میرا چُھڑانے والا ہے۔
  • خُدا میری چٹان ہے ۔ مَیں اُسی پر بھروسا رکُھّوں گا۔ وُہی میری سِپر اور میری نجات کا سِینگ ہے ۔ میرا اُونچا بُرج اور میری پناہ ہے۔ میرے نجات دینے والے! تُو ہی مُجھے ظُلم سے بچاتا ہے۔
  • مَیں خُداوند کو جو سِتایش کے لائِق ہے پُکارُوں گا ۔ یُوں مَیں اپنے دُشمنوں سے بچایا جاؤُں گا۔
  • کیونکہ مَوت کی مَوجوں نے مُجھے گھیرا۔ بیدِینی کے سَیلابوں نے مُجھے ڈرایا۔
  • پاتال کی رسِّیاں میرے چَوگِرد تِھیں۔ مَوت کے پھندے مُجھ پر آ پڑے تھے ۔
  • اپنی مُصِیبت میں مَیں نے خُداوند کو پُکارا۔ مَیں اپنے خُدا کے حضُور چِلاّیا۔ اُس نے اپنی ہَیکل میں سے میری آواز سُنی اور میری فریاد اُس کے کان میں پُہنچی۔
  • تب زمِین ہِل گئی اور کانپ اُٹھی اور آسمان کی بُنیادوں نے جُنبِش کھائی اور ہِل گئِیں ۔ اِس لِئے کہ وہ غضبناک ہُؤا۔
  • اُس کے نتھنوں سے دُھواں اُٹھا اور اُس کے مُنہ سے آگ نِکل کر بھسم کرنے لگی۔ کوئلے اُس سے دہک اُٹھے۔
  • اُس نے آسمانوں کو بھی جُھکا دِیا اور نِیچے اُتر آیا اور اُس کے پاؤں تلے گہری تارِیکی تھی۔
  • وہ کرُّوبی پر سوار ہو کراُڑا اور ہوا کے بازُوؤں پر دِکھائی دیا
  • اور اُس نے اپنے چَوگِرد تارِیکی کو اور پانی کے اِجتماع اور آسمان کے دَلدار بادلوں کو شامِیانے بنایا۔
  • اُس جھلک سے جو اُس کے آگے آگے تھی آگ کے کوئلے سُلگ گئے ۔
  • خُداوند آسمان سے گرجا اور حق تعالیٰ نے اپنی آواز سُنائی۔
  • اُس نے تِیر چلا کر اُن کو پراگندہ کِیا۔ اور بِجلی سے اُن کو شِکست دی ۔
  • تب خُداوند کی ڈانٹ سے۔ اُسکے نتھنوں کے دَم کے جھونکے سے۔ سمُندر کی تھاہ دِکھائی دینے لگی اور جہان کی بُنیادیں نمُودار ہُوئِیں۔
  • اُس نے اُوپر سے ہاتھ بڑھا کر مُجھے تھام لِیا اور مُجھے بُہت پانی میں سے کھینچ کر باہر نِکالا۔
  • اُس نے میرے زورآور دُشمن اور میرے عداوت رکھنے والوں سے مُجھے چُھڑا لِیا کیونکہ وہ میرے لِئے نِہایت زبردست تھے۔
  • وہ میری مُصِیبت کے دِن مُجھ پر آپڑے پر خُداوند میرا سہارا تھا ۔
  • وہ مُجھے کُشادہ جگہ میں نِکال بھی لایا۔ اُس نے مُجھے چُھڑایا ۔ اِس لِئے کہ وہ مُجھ سے خُوش تھا۔
  • خُداوند نے میری راستی کے مُوافِق مُجھے جزا دی اور میرے ہاتھوں کی پاکِیزگی کے مُطابِق مُجھے بدلہ دِیا۔
  • کیونکہ مَیں خُداوند کی راہوں پر چلتا رہا اور شرارت سے اپنے خُدا سے الگ نہ ہُؤا
  • کیونکہ اُس کے سارے فَیصلے میرے سامنے تھے اور مَیں اُس کے آئِین سے برگشتہ نہ ہُؤا۔
  • مَیں اُس کے حضُور کامِل بھی رہا اور اپنی بدکاری سے باز رہا۔
  • اِسی لِئے خُداوند نے مُجھے میری راستی کے مُوافِق بلکہ میری اُس پاکِیزگی کے مُطابِق جو اُس کی نظر کے سامنے تھی بدلہ دِیا۔
  • رحم دِل کے ساتھ تُو رحِیم ہو گا اور کامِل آدمی کے ساتھ کامِل۔
  • نیکوکار کے ساتھ نیک ہوگا اور کَج رَو کے ساتھ ٹیڑھا۔
  • مُصِیبت زدہ لوگوں کو تُو بچائے گا۔ پر تیری آنکھیں مغرُوروں پر لگی ہیں تاکہ تُو اُنہیں نِیچا کرے۔
  • کیونکہ اَے خُداوند! تُو میرا چراغ ہے اور خُداوند میرے اندھیرے کو اُجالا کر دے گا۔
  • کیونکہ تیری بدَولت مَیں فَوج پر دھاوا کرتا ہُوں اور اپنے خُدا کی بدَولت دِیوار پھاند جاتا ہُوں۔
  • لیکن خُدا کی راہ کامِل ہے۔ خُداوند کا کلام تایا ہُؤا ہے۔ وہ اُن سب کی سِپرہے جو اُس پر بھروسا رکھتے ہیں۔
  • کیونکہ خُداوند کے سِوا اَور کَون خُدا ہے؟ اور ہمارے خُدا کو چھوڑ کر اَور کَون چٹان ہے؟
  • خُدا میرا مضبُوط قلعہ ہے ۔ وہ اپنی راہ میں کامِل شخص کی راہنُمائی کرتا ہے۔
  • وہ اُس کے پاؤں ہرنِیوں کے سے بنا دیتا ہے اور مُجھے میری اُونچی جگہوں میں قائِم کرتا ہے۔
  • وہ میرے ہاتھوں کو جنگ کرنا سِکھاتا ہے یہاں تک کہ میرے بازُو پِیتل کی کمان کو جُھکا دیتے ہیں۔
  • تُو نے مُجھ کو اپنی نجات کی سِپر بھی بخشی اور تیری نرمی نے مُجھے بزُرگ بنایا ہے۔
  • تُو نے میرے نِیچے میرے قدم کُشادہ کردِئے اور میرے پاؤں نہیں پِھسلے۔
  • مَیں نے اپنے دُشمنوں کا پِیچھا کر کے اُن کو ہلاک کِیا اور جب تک وہ فنا نہ ہو گئے مَیں واپس نہیں آیا۔
  • مَیں نے اُن کو فنا کر دِیا اور اَیسا چھید ڈالا ہے کہ وہ اُٹھ نہیں سکتے بلکہ وہ تو میرے پاؤں کے نِیچے گِرے پڑے ہیں۔
  • کیونکہ تُو نے لڑائی کے لِئے مُجھے قُوّت سے کمربستہ کِیا اور میرے مُخالِفوں کو میرے سامنے زیر کِیا۔
  • تُو نے میرے دُشمنوں کی پُشت میری طرف پھیر دی تاکہ مَیں اپنے عداوت رکھنے والوں کو کاٹ ڈالُوں۔
  • اُنہوں نے اِنتظار کِیا پر کوئی نہ تھا جو بچائے بلکہ خُداوند کا بھی اِنتِظار کِیا پر اُس نے اُن کو جواب نہ دِیا
  • تب مَیں نے اُن کو کُوٹ کُوٹ کر زمِین کی گرد کی مانِند کر دِیا۔ مَیں نے اُن کو گلی کُوچوں کی کِیچڑ کی طرح رَوند رَوند کر چاروں طرف پَھیلا دِیا۔
  • تُو نے مُجھے میری قَوم کے جھگڑوں سے بھی چُھڑایا۔ تُو نے مُجھے قَوموں کا سردار ہونے کے لِئے رکھ چھوڑا ہے۔ جِس قَوم سے مَیں واقِف بھی نہیں وہ میری مُطِیع ہو گی۔
  • پردیسی میرے تابِع ہو جائیں گے۔ وہ میرا نام سُنتے ہی میری فرمانبرداری کریں گے۔
  • پردیسی مُرجھاجائیں گے اور اپنے قلعوں سے تھرتھراتے ہُوئے نِکلیں گے۔
  • خُداوند زِندہ ہے ۔ میری چٹان مُبارک ہو! اور خُدا میری نجات کی چٹان مُمتازہو!
  • وُہی خُدا جو میرا اِنتِقام لیتا ہے اور اُمّتوں کو میرے تابِع کر دیتا ہے
  • اور مُجھے میرے دُشمنوں کے بِیچ سے نِکالتا ہے۔ ہاں تُو مُجھے میرے مُخالِفوں پر سر فراز کرتا ہے۔ تُو مُجھے تُندخُو آدمی سے رہائی دیتا ہے۔
  • اِس لِئے اَے خُداوند! مَیں قَوموں کے درمِیان تیری شُکرگُزاری اور تیرے نام کی مدح سرائی کرُوں گا۔
  • وہ اپنے بادشاہ کو بڑی نجات عِنایت کرتاہے اور اپنے ممسُوح داؤُد اور اُس کی نسل پر ہمیشہ شفقت کرتا ہے۔
  • داؤُد کی آخِری باتیں یہ ہیں:- داؤُد بِن یسّی کہتا ہے۔ یعنی یہ اُس شخص کا کلام ہے جو سرفراز کِیا گیا اور یعقُوب کے خُدا کا ممُسوح اور اِسرا ئیل کا شِیرِین نغمہ ساز ہے۔
  • خُداوند کی رُوح نے میری معرفت کلام کِیا اور اُس کا سُخن میری زُبان پر تھا۔
  • اِسرا ئیل کے خُدا نے فرمایا۔ اِسرا ئیل کی چٹان نے مُجھ سے کہا۔ ایک ہے جو صداقت سے لوگوں پر حُکومت کرتا ہے۔ جو خُدا کے خَوف کے ساتھ حُکومت کرتا ہے۔
  • وہ صُبح کی رَوشنی کی مانِند ہو گا جب سُورج نِکلتا ہے۔ اَیسی صُبح جِس میں بادل نہ ہوں۔ جب نرم نرم گھاس زمِین میں سے بارِش کے بعد کی صاف چمک کے باعِث نِکلتی ہے۔
  • میرا گھر تو سچ مُچ خُدا کے سامنے اَیسا ہے بھی نہیں تَو بھی اُس نے میرے ساتھ ایک دائِمی عہد جِس کی سب باتیں مُعیّن اور پایدار ہیں باندھا ہے کیونکہ یِہی میری ساری نجات اور ساری مُراد ہے۔ گو وہ اُس کو بڑھاتا نہیں ۔
  • پر ناراست لوگ سب کے سب کانٹوں کی مانِند ٹھہریں گے جو ہٹا دِئے جاتے ہیں کیونکہ وہ ہاتھ سے پکڑے نہیں جا سکتے۔
  • بلکہ جو آدمی اُن کوچُھوئے ضرُور ہے کہ وہ لوہے اور نیزہ کی چھڑ سے مُسلّح ہو۔ سو وہ اپنی ہی جگہ میں آگ سے بِالکُل بھسم کر دِئے جائیں گے۔
  • اور داؤُد کے بہادُروں کے نام یہ ہیں:-یعنی تحکمونی یوشیب بشیبت جو سِپہ سالاروں کا سردار تھا ۔ وُہی ایزنی ادِینو تھا جِس سے آٹھ سَو ایک ہی وقت میں مقتُول ہُوئے۔
  • اُس کے بعد ایک اخُوحی کے بیٹے دود ے کا بیٹا الِیعزر تھا ۔ یہ اُن تِینوں سُورماؤں میں سے ایک تھا جو داؤُد کے ساتھ اُس وقت تھے جب اُنہوں نے اُن فِلستِیوں کو جو لڑائی کے لِئے جمع ہُوئے تھے للکارا حالانکہ سب بنی اِسرائیل چلے گئے تھے۔
  • اور اُس نے اُٹھ کر فِلستِیوں کو اِتنا مارا کہ اُس کا ہاتھ تھک کر تلوار سے چِپک گیا اور خُداوند نے اُس دِن بڑی فتح کرائی اور لوگ پِھر کر فقط لُوٹنے کے لِئے اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔
  • بعد اُس کے ہراری اجی کا بیٹا سمّہ تھا اور فِلستِیوں نے اُس قطعۂِ زمِین کے پاس جو مسُور کے پیڑوں سے بھرا تھا جمع ہو کر دَل باندھ لِیا تھا اور لوگ فِلستِیوں کے آگے سے بھاگ گئے تھے۔
  • لیکن اُس نے اُس قطعہ کے بِیچ میں کھڑے ہو کر اُس کو بچایا اور فِلستِیوں کو قتل کِیا اور خُداوند نے بڑی فتح کرائی۔
  • اور اُن تِیس سرداروں میں سے تِین سردار نِکلے اور فصل کاٹنے کے مَوسم میں داؤُد کے پاس عدُلاّم کے مغارہ میں آئے اور فِلستِیوں کی فَوج رفائِیم کی وادی میں خَیمہ زن تھی۔
  • اور داؤُد اُس وقت گڑھی میں تھا اور فِلستِیوں کے پہرے کی چَوکی بَیت لحم میں تھی۔
  • اور داؤُد نے ترستے ہُوئے کہا اَے کاش کوئی مُجھے بَیت لحم کے اُس کُنوئیں کا پانی پِینے کو دیتا جو پھاٹک کے پاس ہے!۔
  • اور اُن تِینوں بہادُروں نے فِلستِیوں کے لشکر میں سے جا کر بَیت لحم کے کنُوئیں سے جو پھاٹک کے برابر ہے پانی بھر لِیا اور اُسے داؤُد کے پاس لائے لیکن اُس نے نہ چاہا کہ پِئے بلکہ اُسے خُداوند کے حضُور اُنڈیل دِیا۔
  • اور کہنے لگا اَے خُداوند مُجھ سے یہ ہرگِز نہ ہو کہ مَیں اَیسا کرُوں۔ کیا مَیں اُن لوگوں کا خُون پِیُوں جِنہوں نے اپنی جان جوکھوں میں ڈالی؟ اِسی لِئے اُس نے نہ چاہا کہ اُسے پِئے ۔ اُن تِینوں بہادُروں نے اَیسے اَیسے کام کِئے۔
  • اور ضرویا ہ کے بیٹے یُوآب کا بھائی ابِیشے اُن تِینوں میں افضل تھا ۔ اُس نے تِین سَو پر اپنا بھالا چلا کر اُن کو قتل کِیا اور تِینوں میں نامی تھا۔
  • کیا وہ اُن تِینوں میں مُعزّز نہ تھا؟ اِسی لِئے وہ اُن کا سردار ہُؤا تَو بھی وہ اُن پہلے تِینوں کے برابر نہیں ہونے پایا۔
  • اور یہو یدع کا بیٹا بنایا ہ قبضِیل کے ایک سُورما کا بیٹا تھا جِس نے بڑے بڑے کام کِئے تھے ۔ اِس نے موآب کے اری ایل کے دونوں بیٹوں کو قتل کِیا اور جا کر برف کے مَوسم میں ایک غار کے بِیچ ایک شیرِ بَبر کو مارا۔
  • اور اُس نے ایک جسِیم مِصری کو قتل کِیا ۔ اُس مِصری کے ہاتھ میں بھالا تھا پر یہ لاٹھی ہی لِئے ہُوئے اُس پر لپکا اور مِصری کے ہاتھ سے بھالا چِھین لِیا اور اُسی کے بھالے سے اُسے مارا۔
  • پس یہوید ع کے بیٹے بنایاہ نے اَیسے اَیسے کام کِئے اور تِینوں بہادُروں میں نامی تھا۔
  • وہ اُن تِیسوں سے زِیادہ مُعزّز تھا پر وہ اُن پہلے تِینوں کے برابر نہیں ہونے پایا اور داؤُد نے اُسے اپنے مُحافِظ سِپاہِیوں پر مُقرّر کِیا۔
  • اور تِیسوں میں یُوآب کا بھائی عساہیل اور الحنا ن َبیت لحم کے دودو کا بیٹا۔
  • حرودی سمّہ ۔ حرودی الِقہ۔
  • فلطی خلِص ۔ عیرا بِن عقّیس تقوعی۔
  • عنتوتی ابی عز ر ۔ حوساتی مبو نی۔
  • اخوحی ضلمو ن ۔ نطوفاتی مہر ی۔
  • نطوفاتی بعنہ کا بیٹا حِلب ۔ اِتی بِن رِیبی بنی بِنیمِین کے جِبعہ کا۔
  • فرعاتونی بِنایا ہ اور جعس کے نالوں کا ہِدَّی۔
  • عرباتی ابی علبُو ن ۔ برحُومی عزماو ت۔
  • سعلبونی الیحبہ بنی یسِین یُونتن۔
  • ہراری سَمّہ ۔ اخی آم بِن سرار ہراری۔
  • الیفلط بِن احسبی معکاتی کا بیٹا الی عا م بِن اخِیُتفل جلونی۔
  • کِرمِلی حصرو ۔ اربی فعری۔
  • ضوباہ کے ناتن کا بیٹا اِجال ۔ جدی با نی۔
  • عمُّونی صِلق ۔ بیروتی نحری ۔ ضرو یاہ کے بیٹے یُوآب کے سِلح بردار۔
  • اِتری عیرا ۔ اِتری جرِیب۔
  • اور حِتّی اورِیّاہ ۔ یہ سب سَینتِیس تھے۔
  • اِس کے بعد خُداوند کا غُصّہ اِسرا ئیل پر پِھر بھڑکا اور اُس نے داؤُد کے دِل کو اُن کے خِلاف یہ کہہ کر اُبھارا کہ جا کر اِسرا ئیل اور یہُوداہ کو گِن۔
  • اور بادشاہ نے لشکر کے سردار یُوآب کو جو اُس کے ساتھ تھا حُکم کِیا کہ اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں میں دان سے بیرسبع تک گشت کرو اور لوگوں کو گِنو تاکہ لوگوں کی تعداد مُجھے معلُوم ہو۔
  • تب یُوآب نے بادشاہ سے کہا کہ خُداوند تیرا خُدا اُن لوگوں کو خواہ وہ کِتنے ہی ہوں سَو گنا بڑھائے اور میرے مالِک بادشاہ کی آنکھیں اِسے دیکھیں پر میرے مالِک بادشاہ کو یہ بات کیوں بھاتی ہے؟۔
  • تَو بھی بادشاہ کی بات یُوآب اور لشکر کے سرداروں پر غالِب ہی رہی اور یُوآب اور لشکر کے سردار بادشاہ کے حضُور سے اِسرا ئیل کے لوگوں کا شُمار کرنے کو نِکلے۔
  • اور وہ یَردن پار اُترے اور اُس شہر کی د ہنی طرف عروعیر میں خَیمہ زن ہُوئے جو جد کی وادی میں یعزیر کی جانِب ہے۔
  • پِھر وہ جِلعا د اور تَحتیم حدسی کے عِلاقہ میں گئے اور دان یعن کو گئے اور گُھوم کر صَیدا تک پُہنچے۔
  • اور وہاں سے صُور کے قلعہ کو اور حوّیوں اور کنعانِیوں کے سب شہروں کو گئے اور یہُوداہ کے جنُوب میں بیرسبع تک نِکل گئے۔
  • چُنانچہ ساری مملکت میں گشت کر کے نَو مہِینے اور بِیس دِن کے بعد وہ یروشلیِم کو لَوٹے۔
  • اور یُوآب نے مَردم شُماری کی تعداد بادشاہ کو دی سو اِسرا ئیل میں آٹھ لاکھ بہادُر مَرد نِکلے جو شمشِیر زن تھے اور یہُوداہ کے مَرد پانچ لاکھ نِکلے۔
  • اور لوگوں کا شُمار کرنے کے بعد داؤُد کا دِل بے چَین ہُؤا اور داؤُد نے خُداوند سے کہا یہ جو مَیں نے کِیا سو بڑا گُناہ کِیا ۔ اب اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو اپنے بندہ کا گُناہ دُور کر دے کیونکہ مُجھ سے بڑی حماقت ہُوئی۔
  • سو جب داؤُد صُبح کو اُٹھا تو خُداوند کا کلام جاد پر جو داؤُد کا غَیب بِین تھا نازِل ہُؤا اور اُس نے کہا کہ۔
  • جا اور داؤُد سے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تیرے سامنے تِین بلائیں پیش کرتا ہُوں ۔ تُو اُن میں سے ایک کو چُن لے تاکہ مَیں اُسے تُجھ پر نازِل کرُوں۔
  • سو جاد نے داؤُد کے پاس جا کر اُس کو یہ بتایا اور اُس سے پُوچھا کیا تیرے مُلک میں سات برس قحط رہے یا تُو تِین مہِینے تک اپنے دُشمنوں سے بھاگتا پِھرے اور وہ تُجھے رگیدیں یا تیری مملکت میں تِین دِن تک مری ہو؟ سو تُو سوچ لے اور غَور کر لے کہ مَیں اُسے جِس نے مُجھے بھیجا ہے کیا جواب دُوں۔
  • داؤُد نے جاد سے کہا مَیں بڑے شِکنجہ میں ہُوں ۔ ہم خُداوند کے ہاتھ میں پڑیں کیونکہ اُس کی رحمتیں عظِیم ہیں پر مَیں اِنسان کے ہاتھ میں نہ پڑُوں۔
  • سو خُداوند نے اِسرا ئیل پر وبا بھیجی جو اُس صُبح سے لے کر وقتِ مُعیّنہ تک رہی اور دان سے بیرسبع تک لوگوں میں سے ستّر ہزار آدمی مر گئے۔
  • اور جب فرِشتہ نے اپنا ہاتھ بڑھایا کہ یروشلیِم کو ہلاک کرے تو خُداوند اُس وبا سے ملُول ہُؤا اور اُس فرِشتہ سے جو لوگوں کو ہلاک کر رہا تھا کہا یہ بس ہے ۔ اب اپنا ہاتھ روک لے ۔ اُس وقت خُداوند کا فرِشتہ یبُوسی اروناہ کے کھلِیہان کے پاس کھڑا تھا۔
  • اور داؤُد نے جب اُس فرِشتہ کو جو لوگوں کو مار رہا تھا دیکھا تو خُداوند سے کہنے لگا دیکھ گُناہ تو مَیں نے کِیا اور خطا مُجھ سے ہُوئی پر اِن بھیڑوں نے کیا کِیا ہے؟ سو تیرا ہاتھ میرے اور میرے باپ کے گھرانے کے خِلاف ہو۔
  • اُسی دِن جاد نے داؤُد کے پاس آ کر اُس سے کہا جا اور یبُوسی ارو ناہ کے کھلِیہان میں خُداوند کے لِئے ایک مذبح بنا۔
  • سو داؤُد جاد کے کہنے کے مُوافِق جَیسا خُداوند کا حُکم تھا گیا۔
  • اور ارو ناہ نے نِگاہ کی اور بادشاہ اور اُس کے خادِموں کو اپنی طرف آتے دیکھا ۔ سو ارو ناہ نِکلا اور زمِین پر سرنگُون ہو کر بادشاہ کے آگے سِجدہ کِیا۔
  • اور ارو ناہ کہنے لگا میرا مالِک بادشاہ اپنے بندہ کے پاس کیوں آیا؟ داؤُد نے کہا یہ کھلِیہان تُجھ سے خرِیدنے اور خُداوند کے لِئے ایک مذبح بنانے آیا ہُوں تاکہ لوگوں میں سے وبا جاتی رہے۔
  • ارو ناہ نے داؤُد سے کہا میرا مالِک بادشاہ جو کُچھ اُسے اچّھا معلُوم ہو لے کر چڑھائے ۔ دیکھ سوختنی قُربانی کے لِئے بَیل ہیں اور دائیں چلانے کے اَوزار اور بَیلوں کا سامان اِیندھن کے لِئے ہیں۔
  • یہ سب کُچھ اَے بادشاہ ارو ناہ بادشاہ کی نذر کرتا ہے اور ارو ناہ نے بادشاہ سے کہا کہ خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو قبُول فرمائے۔
  • تب بادشاہ نے ارو ناہ سے کہا نہیں بلکہ مَیں ضرُور قِیمت دے کر اُس کو تُجھ سے خرِیدُوں گا اور مَیں خُداوند اپنے خُدا کے حضُور اَیسی سوختنی قُربانیاں نہیں گُذرانُوںگا جِن پر میرا کُچھ خرچ نہ ہُؤا ہو ۔ سوداؤُد نے وہ کھلِیہان اور وہ بَیل چاندی کی پچاس مِثقالیں دے کر خرِیدے۔
  • اور داؤُد نے وہاں خُداوند کے لِئے مذبح بنایا اور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھائِیں اور خُداوند نے اُس مُلک کے بارہ میں دُعا سُنی اور وبا اِسرا ئیل میں سے جاتی رہی۔
  • اور داؤُد بادشاہ بُڈّھا اور کُہن سال ہُؤا اور وہ اُسے کپڑے اُڑھاتے پر وہ گرم نہ ہوتا تھا۔
  • سو اُس کے خادِموں نے اُس سے کہا کہ ہمارے مالِک بادشاہ کے لِئے ایک جوان کُنواری ڈُھونڈی جائے جو بادشاہ کے حضُور کھڑی رہے اور اُس کی خبر گِیری کِیا کرے اور تیرے پہلُو میں لیٹ رہا کرے تاکہ ہمارے مالِک بادشاہ کو گرمی پُہنچے۔
  • چُنانچہ اُنہوں نے اِسرا ئیل کی ساری مملکت میں ایک خُوبصُورت لڑکی تلاش کرتے کرتے شُونمِیت ابی شاگ کو پایا اور اُسے بادشاہ کے پاس لائے۔
  • اور وہ لڑکی بُہت شِکیل تھی۔ سو وہ بادشاہ کی خبر گِیری اور اُس کی خِدمت کرنے لگی لیکن بادشاہ اُس سے واقِف نہ ہُؤا۔
  • تب حجِیّت کے بیٹے ادُونیّاہ نے سر اُٹھایااور کہنے لگا مَیں بادشاہ ہوں گااور اپنے لِئے رتھ اور سوار اور پچاس آدمی جو اُس کے آگے آگے دَوڑیں تیّار کِئے۔
  • اور اُس کے باپ نے اُس کو کبھی اِتنا بھی کہہ کر آزُردہ نہیں کِیا کہ تُو نے یہ کیوں کِیا ہے؟ اور وہ بُہت خُوبصُورت بھی تھا اور ابی سلو م کے بعد پَیدا ہُؤا تھا۔
  • اور اُس نے ضرویاہ کے بیٹے یُوآب اور ابی یاتر کاہِن سے گُفتگُو کی اور یہ دونوں ادُونیّاہ کے پَیرو ہوکراُس کی مدد کرنے لگے۔
  • لیکن صدُوق کاہِن اور یہویدع کے بیٹے بِنایاہ اور ناتن نبی اور سِمعی اور ریعی اور داؤُد کے بہادُر لوگوں نے ادُونیّاہ کا ساتھ نہ دِیا۔
  • اور ادُونیّاہ نے بھیڑیں اور بَیل اور موٹے موٹے جانور زحلت کے پتھّر کے پاس جو عَین راجِل کے برابر ہے ذبح کِئے اور اپنے سب بھائیوں یعنی بادشاہ کے بیٹوں کی اور سب یہُوداہ کے لوگوں کی جو بادشاہ کے مُلازِم تھے دعوت کی
  • ۔پر ناتن نبی اور بنایاہ اور بہادُر لوگوں اور اپنے بھائی سُلیمان کو نہ بُلایا۔
  • تب ناتن نے سُلیمان کی ماں بت سبع سے کہا کیا تُونے نہیں سُنا کہ حجِیّت کا بیٹا ادُونیّاہ بادشاہ بن بَیٹھا ہے اور ہمارے مالِک داؤُد کو یہ معلُوم نہیں؟۔
  • اب تُو آ کہ مَیں تُجھے صلاح دُوں تاکہ تُو اپنی اور اپنے بیٹے سُلیمان کی جان بچاسکے۔
  • تُو داؤُد بادشاہ کے حضُور جاکر اُس سے کہہ اَے میرے مالِک! اَے بادشاہ! کیا تُونے اپنی لَونڈی سے قَسم کھا کر نہیں کہا کہ یقیِناً تیرا بیٹا سُلیمان میرے بعد سلطنت کرے گا اور وُہی میرے تخت پر بَیٹھے گا؟ پس ادُونیّاہ کیوں بادشاہی کرتا ہے؟۔
  • اور دیکھ تُو بادشاہ سے بات کرتی ہی ہوگی کہ مَیں بھی تیرے بعد آپُہنچوں گااور تیری باتوں کی تصدِیق کُروں گا۔
  • سو بت سبع اندر کوٹھری میں بادشاہ کے پاس گئی اور بادشاہ بُہت بُڈّھا تھا اور شُونمِیت ابی شاگ بادشاہ کی خِدمت کرتی تھی۔
  • اور بت سبع نے جُھک کر بادشاہ کو سِجدہ کِیا۔ بادشاہ نے کہا تُو کیا چاہتی ہے؟۔
  • اُس نے اُس سے کہا اَے میرے مالِک ! تُونے خُداوند اپنے خُدا کی قَسم کھا کر اپنی لَونڈی سے کہا تھا کہ یقِیناً تیرا بیٹا سُلیمان میرے بعد سلطنت کرے گااور وُہی میرے تخت پر بَیٹھے گا۔
  • پر دیکھ اب تو ادُونیّا ہ بادشاہ بن بَیٹھا ہے اور اَے میرے مالِک بادشاہ تُجھ کو اِس کی خبر نہیں۔
  • اور اُس نے بُہت سے بَیل اور موٹے موٹے جانوراور بھیڑیں ذبح کی ہیں اوربادشاہ کے سب بیٹوں اور ابیاتر کاہِن اور لشکر کے سردار یُوآب کی دعوت کی ہے پر تیرے بندہ سُلیمان کو اُس نے نہیں بُلایا۔
  • لیکن اَے میرے مالِک سارے اِسرائیل کی نِگاہ تُجھ پر ہے تاکہ تُو اُن کو بتائے کہ میرے مالِک بادشاہ کے تخت پر کَون اُس کے بعد بَیٹھے گا۔
  • ورنہ یہ ہو گا کہ جب میرا مالِک بادشاہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو جائے گا تو مَیں اور میرا بیٹا سُلیمان دونوں قصُور وار ٹھہریں گے۔
  • وہ ہنوز بادشاہ سے بات ہی کر رہی تھی کہ ناتن نبی آگیا۔
  • اور اُنہوں نے بادشاہ کوخبردی کہ دیکھ ناتن نبی حاضِر ہے اور جب وہ بادشاہ کے حضُور آیا تو اُس نے مُنہ کے بل گِر کر بادشاہ کو سِجدہ کِیا۔
  • اور ناتن کہنے لگا اَے میرے مالِک بادشاہ!کیا تُونے فرمایاہے کہ میرے بعد ادُونیّاہ بادشاہ ہو اور وُہی میرے تخت پر بَیٹھے؟۔
  • کیونکہ اُس نے آج جاکر بَیل اور موٹے موٹے جانور اور بھیڑیں کثرت سے ذبح کی ہیں اور بادشاہ کے سب بیٹوں اور لشکر کے سرداروں اور ابیاتر کاہِن کی دعوت کی ہے اور دیکھ وہ اُس کے حضُور کھا پی رہے ہیں اور کہتے ہیں ادُونیّاہ بادشاہ جِیتا رہے!۔
  • پر مُجھ تیرے خادِم کو اور صدُوق کاہِن اور یہویدع کے بیٹے بِنایاہ اور تیرے خادِم سُلیمان کو اُس نے نہیں بُلایا۔
  • کیا یہ بات میرے مالِک بادشاہ کی طرف سے ہے؟ اور تُونے اپنے خادِموں کو بتایا بھی نہیں کہ میرے مالِک بادشاہ کے بعد اُس کے تخت پر کَون بَیٹھے گا۔
  • تب داؤُد بادشاہ نے جواب دِیا اور فرمایا کہ بت سبع کو میرے پاس بُلاؤ۔ سو وہ بادشاہ کے حضُور آئی اور بادشاہ کے سامنے کھڑی ہُوئی۔
  • بادشاہ نے قَسم کھا کر کہا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم جِس نے میری جان کو ہر طرح کی آفت سے رہائی دی۔
  • کہ سچ مُچ جَیسی مَیں نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی قَسم تُجھ سے کھائی اور کہا کہ یقینا تیرا بیٹا سُلیما ن میرے بعدبادشاہ ہوگا اور وُہی میری جگہ میرے تخت پر بَیٹھے گا سو سچ مُچ مَیں آج کے دِن وَیسا ہی کرُوں گا۔
  • تب بت سبع زمین پر مُنہ کے بل گِری اور بادشاہ کو سِجدہ کر کے کہا کہ میرا مالِک داؤُد بادشاہ ہمیشہ جِیتا رہے۔
  • اور داؤُد بادشاہ نے فرمایا کہ صدُوق کاہِن اور ناتن نبی اور یہویدع کے بیٹے بِنایاہ کو میرے پاس بُلاؤ۔سو وہ بادشاہ کے حضُور آئے۔
  • بادشاہ نے اُن کو فرمایا کہ تُم اپنے مالِک کے مُلازِموں کو اپنے ساتھ لو اور میرے بیٹے سُلیمان کو میرے ہی خچّر پر سوار کراؤ اور اُسے جیحُون کو لے جاؤ۔
  • اور وہاں صدُوق کاہِن اور ناتن نبی اُسے مَسح کریں کہ وہ اِسرائیل کا بادشاہ ہو اور تُم نرسنِگا پھُونکنا اور کہنا کہ سُلیمان بادشاہ جِیتارہے۔
  • پِھر تُم اُس کے پِیچھے پِیچھے چلے آنا اور وہ آکر میرے تخت پر بَیٹھے کیونکہ وُہی میری جگہ بادشاہ ہوگا اور مَیں نے اُسے مُقرّر کِیا ہے کہ وہ اِسرا ئیل اور یہُوداہ کا حاکِم ہو۔
  • تب یہویدع کے بیٹے بنایاہ نے بادشاہ کے جواب میں کہا آمِین۔ خُداوند میرے مالِک بادشاہ کا خُدا بھی اَیسا ہی کہے۔
  • جَیسے خُداوند میرے مالِک بادشاہ کے ساتھ رہا وَیسے ہی وہ سُلیما ن کے ساتھ رہے اور اُس کے تخت کو میرے مالِک داؤُد بادشاہ کے تخت سے بڑا بنائے۔
  • پس صدُوق کاہِن اور ناتن نبی اور یہویدع کا بیٹا بِنایاہ اور کریتی اور فلیتی گئے اور سُلیما ن کو داؤُد بادشاہ کے خچّر پر سوار کرایا اور اُسے جیحُون پر لائے۔
  • اور صدُوق کاہِن نے خَیمہ سے تیل کا سِینگ لِیا اور سُلیما ن کو مَسح کِیا اور اُنہوں نے نرسِنگا پھُونکا اور سب لوگوں نے کہا سُلیما ن بادشاہ جِیتا رہے۔
  • اور سب لوگ اُس کے پِیچھے پِیچھے آئے اور اُنہوں نے بانسلِیاں بجائِیں اور بڑی خُوشی منائی اَیسا کہ زمین اُن کے شوروغُل سے گُونج اُٹھی۔
  • اور ادُونیّاہ اور اُس کے سب مِہمان جو اُس کے ساتھ تھے کھاہی چُکے تھے کہ اُنہوں نے یہ سُنا اور جب یُوآب کو نرسِنگے کی آوازسُنائی دی تو اُس نے کہا کہ شہر میں یہ ہنگامہ اور شور کیوں مچ رہا ہے؟۔
  • وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ دیکھو ابیاتر کاہِن کا بیٹا یُونتن آیا اور ادُونیّاہ نے اُس سے کہا بِھیتر آ کیونکہ تُو لائِق شخص ہے اور اچھّی خبر لایا ہوگا۔
  • یُونتن نے ادُونیّاہ کو جواب دِیاکہ واقِعی ہمارے مالِک داؤُد بادشاہ نے سُلیما ن کو بادشاہ بنا دِیا ہے۔
  • اور بادشاہ نے صدُوق کاہِن اور ناتن نبی اور یہویدع کے بیٹے بِنایا ہ اور کریتیوں اور فلیتیوں کو اُس کے ساتھ بھیجا سو اُنہوں نے بادشاہ کے خچّر پر اُسے سوار کرایا۔
  • اور صدُوق کاہِن اور ناتن نبی نے جیحُون پر اُس کو مَسح کرکے بادشاہ بنایاہے۔ سو وہ وہِیں سے خُوشی کرتے آئے ہیں اَیسا کہ شہر گُونج گیا۔ وہ شور جو تُم نے سُنا یِہی ہے۔
  • اور سُلیما ن تختِ سلطنت پر بَیٹھ بھی گیا ہے۔
  • ماسِوا اِس کے بادشاہ کے مُلازِم ہمارے مالِک داؤُد بادشاہ کو مُبارکباد دینے آئے اور کہنے لگے کہ تیرا خُدا سُلیما ن کے نام کو تیرے نام سے زِیادہ مُمتاز کرے اور اُس کے تخت کو تیرے تخت سے بڑا بنائے اور بادشاہ اپنے بِستر پر سرنگُون ہوگیا۔
  • اور بادشاہ نے بھی یُوں فرمایا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا مُبارک ہو جِس نے ایک وارِث بخشا کہ وہ میری ہی آنکھوں کے دیکھتے ہُوئے آج میرے تخت پر بَیٹھے۔
  • پِھر تو ادُونیّاہ کے سب مَہمان ڈر گئے اور اُٹھ کھڑے ہُوئے اورہر ایک نے اپنا راستہ لِیا۔
  • اور ادُونیّاہ سُلیما ن کے سبب سے ڈر کے مارے اُٹھا اور جاکر مذبح کے سِینگ پکڑ لِئے۔
  • اور سُلیمان کو یہ بتایا گیا کہ دیکھ ادُونیّا ہ سُلیما ن بادشاہ سے ڈرتا ہے کیونکہ اُس نے مذبح کے سِینگ پکڑ رکھّے ہیں اور کہتا ہے کہ سُلیما ن بادشاہ آج کے دِن مُجھ سے قَسم کھائے کہ وہ اپنے خادِم کو تلوار سے قتل نہیں کرے گا۔
  • سُلیما ن نے کہا اگر وہ اپنے کو لائِق ثابِت کرے تو اُس کا ایک بال بھی زمین پر نہیں گِرے گا پر اگر اُس میں شرارت پائی جائے گی تو وہ مارا جائے گا۔
  • سو سُلیما ن بادشاہ نے لوگ بھیجے اور وہ اُسے مذبح پر سے اُتارلائے۔ اُس نے آکر سُلیمان بادشاہ کو سِجدہ کِیا اور سُلیما ن نے اُس سے کہا اپنے گھر جا۔
  • اور داؤُد کے مَرنے کے دِن نزدِیک آئے ۔ سو اُس نے اپنے بیٹے سُلیما ن کو وصِیّت کی اور کہا کہ۔
  • مَیں اُسی راستہ جانے والا ہُوں جو سارے جہان کا ہے ۔ اِس لِئے تُو مضبُوط اور مَردانگی دِکھا۔
  • اور جو مُوسیٰ کی شرِیعت میں لِکھا ہے اُس کے مُطابِق خُداوند اپنے خُدا کی ہدایت کو مان کر اُس کی راہوں پر چل اور اُس کے آئِین پر اور اُس کے فرمانوں اور حُکموں اور شہادتوں پر عمل کر تاکہ جو کُچھ تُو کرے اور جہاں کہِیں تُو جائے سب میں تُجھے کامیابی ہو۔
  • اور خُداوند اپنی اُس بات کو قائِم رکھّے جو اُس نے میرے حق میں کہی کہ اگر تیری اَولاد اپنے طرِیق کی حِفاظت کر کے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے میرے حضُور راستی سے چلے تو اِسرا ئیل کے تخت پر تیرے ہاں آدمی کی کمی نہ ہو گی۔
  • اور تُو آپ جانتا ہے کہ ضرویاہ کے بیٹے یُوآب نے مُجھ سے کیا کیا کِیا یعنی اُس نے اِسرائیلی لشکر کے دو سرداروں نیر کے بیٹے ابنیر اور یتر کے بیٹے عماسا سے کیا کِیا جِن کو اُس نے قتل کِیا اور صُلح کے وقت خُونِ جنگ بہایا اور خُونِ جنگ کو اپنے پٹکے پر جو اُس کی کمر میں بندھا تھا اور اپنی جُوتیوں پر جو اُس کے پاؤں میں تِھیں لگایا۔
  • سو تُو اپنی حِکمت سے کام لینا اور اُس کے سفید سر کو قبر میں سلامت اُترنے نہ دینا۔
  • پر برزِ لّی جِلعادی کے بیٹوں پر مِہربانی کرنا اور وہ اُن میں شامِل ہوں جو تیرے دسترخوان پر کھانا کھایا کریں گے کیونکہ وہ اَیسا ہی کرنے کو میرے پاس آئے جب مَیں تیرے بھائی ابی سلو م کے سبب سے بھاگا تھا۔
  • اور دیکھ بِنیمِینی جیرا کا بیٹا بحُوریمی سِمعی تیرے ساتھ ہے جِس نے اُس دِن جب کہ مَیں محنایم کو جاتا تھا بُہت بُری طرح مُجھ پر لَعنت کی پر وہ یَرد ن پر مُجھ سے مِلنے کو آیا اور مَیں نے خُداوند کی قَسم کھا کر اُس سے کہا کہ مَیں تُجھے تلوار سے قتل نہیں کرُوں گا۔
  • سو تُو اُس کو بے گُناہ نہ ٹھہرانا کیونکہ تُو عاقِل مَرد ہے اور تُو جانتا ہے کہ تُجھے اُس کے ساتھ کیا کرنا چاہئے ۔ پس تُو اُس کا سفید سر لہُولُہان کر کے قبر میں اُتارنا۔
  • اور داؤُد اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا۔
  • اور کُل مُدّت جِس میں داؤُد نے اِسرا ئیل پر سلطنت کی چالِیس برس کی تھی ۔ سات برس تو اُس نے حبرُو ن میں سلطنت کی اور تَینتِیس برس یروشلیِم میں۔
  • اور سُلیما ن اپنے باپ داؤُد کے تخت پر بَیٹھا اور اُس کی سلطنت نِہایت مُستحکم ہُوئی۔
  • تب حجِیّت کا بیٹا ادُو نیّاہ سُلیما ن کی ماں بت سبع کے پاس آیا ۔ اُس نے پُوچھا تُو صُلح کے خیال سے آیا ہے؟ اُس نے کہا صُلح کے خیال سے۔
  • پِھر اُس نے کہا مُجھے تُجھ سے کُچھ کہنا ہے ۔ اُس نے کہا کہہ۔
  • اُس نے کہا تُو جانتی ہے کہ سلطنت میری تھی اور سب اِسرائیلی میری طرف مُتوجِّہ تھے کہ مَیں سلطنت کرُوں لیکن سلطنت پلٹ گئی اور میرے بھائی کی ہو گئی کیونکہ خُداوند کی طرف سے یہ اُسی کی تھی۔
  • سو میری تُجھ سے ایک درخواست ہے ۔ نامنظُور نہ کر ۔ اُس نے کہا بیان کر۔
  • اُس نے کہا ذرا سُلیما ن بادشاہ سے کہہ کیونکہ وہ تیری بات کو نہیں ٹالے گا کہ اَبی شاگ شُونمِیت کو مُجھے بیاہ دے۔
  • بت سبع نے کہا اچّھا مَیں تیرے لِئے بادشاہ سے عرض کرُوں گی۔
  • پس بت سبع سُلیما ن بادشاہ کے پاس گئی تاکہ اُس سے ادُو نیّاہ کے لِئے عرض کرے ۔ بادشاہ اُس کے اِستِقبال کے واسطے اُٹھا اور اُس کے سامنے جُھکا ۔ پِھر اپنے تخت پر بَیٹھا اور اُس نے بادشاہ کی ماں کے لِئے ایک تخت لگوایا ۔ سو وہ اُس کے دہنے ہاتھ بَیٹھی۔
  • اور کہنے لگی میری تُجھ سے ایک چھوٹی سی درخواست ہے ۔ تُو مُجھ سے اِنکار نہ کرنا ۔ بادشاہ نے اُس سے کہا اَے میری ماں! اِرشاد فرما مُجھے تُجھ سے اِنکار نہ ہو گا۔
  • اُس نے کہا اَبی شاگ شُونمِیت تیرے بھائی ادُو نیّاہ کو بیاہ دی جائے۔
  • سُلیما ن بادشاہ نے اپنی ماں کو جواب دِیا کہ تُو اَبی شاگ شُونمِیت ہی کو ادُو نیّاہ کے لِئے کیوں مانگتی ہے؟ اُس کے لِئے سلطنت بھی مانگ کیونکہ وہ تو میرا بڑا بھائی ہے بلکہ اُسی کے لِئے کیا ابیا تر کاہِن اورضرو یاہ کے بیٹے یُوآب کے لِئے بھی مانگ۔
  • تب سُلیما ن بادشاہ نے خُداوند کی قَسم کھائی اور کہا کہ اگر ادُو نیّاہ نے یہ بات اپنی ہی جان کے خِلاف نہیں کہی تو خُدا مُجھ سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے بھی زِیادہ کرے۔
  • سو اب خُداوند کی حیات کی قَسم جِس نے مُجھ کو قیام بخشا اور مُجھ کو میرے باپ داؤُد کے تخت پر بِٹھایا اور میرے لِئے اپنے وعدہ کے مُطابِق ایک گھر بنایا یقِیناً ادُونیّاہ آج ہی قتل کِیا جائے گا۔
  • اور سُلیما ن بادشاہ نے یہوید ع کے بیٹے بِنایا ہ کو بھیجا ۔ اُس نے اُس پر اَیسا وار کِیا کہ وہ مَر گیا۔
  • پِھر بادشاہ نے ابیاتر کاہِن سے کہا تُو عنتوت کو اپنے کھیتوں میں چلا جا کیونکہ تُو واجِبُ القتل ہے پر مَیں اِس وقت تُجھ کو قتل نہیں کرتا کیونکہ تُو میرے باپ داؤُد کے سامنے خُداوند یہووا ہ کا صندُوق اُٹھایا کرتا تھا اور جو جو مُصِیبت میرے باپ پر آئی وہ تُجھ پر بھی آئی۔
  • سو سُلیما ن نے ابیا تر کو خُداوند کے کاہِن کے عُہدہ سے برطرف کِیا تاکہ وہ خُداوند کے اُس قَول کو پُورا کرے جو اُس نے سَیلا میں عیلی کے گھرانے کے حق میں کہا تھا۔
  • اور یہ خبر یُوآب تک پُہنچی کیونکہ یُوآب ادُو نیّاہ کا تو پیَرو ہو گیا تھا گو وہ ابی سلو م کا پَیرو نہیں ہُؤا تھا ۔ سو یُوآب خُداوند کے خَیمہ کو بھاگ گیا اور مذبح کے سِینگ پکڑ لِئے۔
  • اور سُلیما ن بادشاہ کو خبر ہُوئی کہ یُوآب خُداوند کے خَیمہ کو بھاگ گیا ہے اور دیکھ وہ مذبح کے پاس ہے ۔ تب سُلیما ن نے یہوید ع کے بیٹے بِنایاہ کو یہ کہہ کر بھیجا کہ جا کر اُس پر وار کر۔
  • سو بِنایاہ خُداوند کے خَیمہ کو گیا اور اُس نے اُس سے کہا بادشاہ یُوں فرماتا ہے کہ تُو باہر نِکل آ ۔ اُس نے کہا نہیں بلکہ مَیں یہِیں مرُونگا ۔ تب بِنایاہ نے لَوٹ کر بادشاہ کو خبر دی کہ یُوآب نے یُوں کہا ہے اور اُس نے مُجھے یُوں جواب دِیا۔
  • تب بادشاہ نے اُس سے کہا جَیسا اُس نے کہا وَیسا ہی کر اور اُس پر وار کر اور اُسے دفن کر دے تاکہ تُو اُس خُون کو جو یُوآب نے بے سبب بہایا مُجھ پر سے اور میرے باپ کے گھر پر سے دُور کر دے۔
  • اور خُداوند اُس کا خُون اُلٹا اُسی کے سر پر لائے گا کیونکہ اُس نے دو شخصوں پر جو اُس سے زِیادہ راستباز اور اچّھے تھے یعنی نیر کے بیٹے ابنیر پر جو اِسرائیلی لشکر کا سردار تھا اور یتر کے بیٹے عماسا پر جو یہُوداہ کی فَوج کا سردار تھا وار کِیا اور اُن کو تلوار سے قتل کِیا اور میرے باپ داؤُد کو معلُوم نہ تھا۔
  • سو اُن کا خُون یُوآب کے سر پر اور اُس کی نسل کے سر پر ابد تک رہے گا لیکن داؤُد پر اور اُس کی نسل پر اور اُس کے گھر پر اور اُس کے تخت پر ابد تک خُداوند کی طرف سے سلامتی ہو گی۔
  • تب یہوید ع کا بیٹا بِنایاہ گیا اور اُس نے اُس پر وار کر کے اُسے قتل کِیا اور وہ بیابان کے بِیچ اپنے ہی گھر میں دفن ہُؤا۔
  • اور بادشاہ نے یہوید ع کے بیٹے بِنایاہ کو اُس کی جگہ لشکر پر مُقرّر کِیا اور صدُو ق کاہِن کو بادشاہ نے ابیا تر کی جگہ رکھّا۔
  • پِھر بادشاہ نے سِمعی کو بُلا بھیجا اور اُس سے کہا کہ یروشلیِم میں اپنے لِئے ایک گھر بنا لے اور وہِیں رہ اور وہاں سے کہِیں نہ جانا۔
  • کیونکہ جِس دِن تُو باہر نِکلے گا اور نہرِ قِدرُو ن کے پار جائے گا تو یقِین جان لے کہ تُو ضرُور مارا جائے گا اور تیرا خُون تیرے ہی سر پر ہو گا۔
  • اورسِمعی نے بادشاہ سے کہا یہ بات اچّھی ہے ۔ جَیسا میرے مالِک بادشاہ نے کہا ہے تیرا خادِم وَیسا ہی کرے گا ۔ سوسِمعی بُہت دِنوں تک یروشلیِم میں رہا۔
  • اور تِین برس کے آخِر میں اَیسا ہُؤا کہ سِمعی کے نَوکروں میں سے دو آدمی جات کے بادشاہ اکِیس بِن معکاہ کے ہاں بھاگ گئے اور اُنہوں نے سِمعی کو بتایا کہ دیکھ تیرے نَوکر جات میں ہیں۔
  • سو سِمعی نے اُٹھ کر اپنے گدھے پر زِین کسا اور اپنے نَوکروں کی تلاش میں جات کو اکِیس کے پاس گیا اور سِمعی جا کر اپنے نَوکروں کو جات سے لے آیا۔
  • اور یہ خبر سُلیما ن کو مِلی کہ سِمعی یروشلیِم سے جات کو گیا تھا اور واپس آ گیا ہے۔
  • تب بادشاہ نے سِمعی کو بُلا بھیجا اور اُس سے کہا کیا مَیں نے تُجھے خُداوند کی قَسم نہ کِھلائی اور تُجھ کو بتا نہ دِیا کہ یقِین جان لے کہ جِس دِن تُو باہر نِکلا اور اِدھر اُدھر کہِیں گیا تو ضرُور مارا جائے گا؟ اور تُو نے مُجھ سے یہ کہا کہ جو بات مَیں نے سُنی وہ اچّھی ہے۔
  • پس تُو نے خُداوند کی قَسم کو اور اُس حُکم کو جِس کی مَیں نے تُجھے تاکِید کی کیوں نہ مانا؟۔
  • اور بادشاہ نے سِمعی سے یہ بھی کہا تُو اُس ساری شرارت کو جو تُو نے میرے باپ داؤُد سے کی جِس سے تیرا دِل واقِف ہے جانتا ہے ۔ سو خُداوند تیری شرارت کو اُلٹا تیرے ہی سر پر لائے گا۔
  • لیکن سُلیما ن بادشاہ مُبارک ہو گا اور داؤُد کا تخت خُداوند کے حضُور ہمیشہ قائِم رہے گا۔
  • اور بادشاہ نے یہوید ع کے بیٹے بِنایاہ کو حُکم دِیا ۔ سو اُس نے باہر جا کر اُس پر اَیسا وار کِیا کہ وہ مَر گیا اور سلطنت سُلیما ن کے ہاتھ میں مُستحکم ہو گئی۔
  • اور سُلیما ن نے مِصر کے بادشاہ فرعو ن سے رِشتہ داری کی اور فرعو ن کی بیٹی بیاہ لی اور جب تک اپنا محلّ اور خُداوند کا گھر اور یروشلیِم کے چَوگِرد دِیوار نہ بنا چُکا اُسے داؤُد کے شہر میں لا کر رکھّا۔
  • لیکن لوگ اُونچی جگہوں میں قُربانی کرتے تھے کیونکہ اُن دِنوں تک کوئی گھر خُداوند کے نام کے لِئے نہیں بنا تھا۔
  • اور سُلیما ن خُداوند سے مُحبّت رکھتا اور اپنے باپ داؤُد کے آئِین پر چلتا تھا ۔ اِتنا ضرُور ہے کہ وہ اُونچی جگہوں میں قُربانی کرتا اور بخُور جلاتا تھا۔
  • اور بادشاہ جِبعُو ن کو گیا تاکہ قُربانی کرے کیونکہ وہ خاص اُونچی جگہ تھی اور سُلیما ن نے اُس مذبح پر ایک ہزار سوختنی قُربانیاں گُذرانِیں۔
  • جِبعُو ن میں خُداوند رات کے وقت سُلیما ن کو خواب میں دِکھائی دِیا اور خُدا نے کہا مانگ مَیں تُجھے کیا دُوں۔
  • سُلیما ن نے کہا تُو نے اپنے خادِم میرے باپ داؤُد پر بڑا اِحسان کِیا اِس لِئے کہ وہ تیرے حضُور راستی اور صداقت اور تیرے ساتھ سِیدھے دِل سے چلتا رہا اور تُو نے اُس کے واسطے یہ بڑا اِحسان رکھ چھوڑا تھا کہ تُو نے اُسے ایک بیٹا عِنایت کِیا جو اُس کے تخت پر بَیٹھے جَیسا آج کے دِن ہے۔
  • اور اب اَے خُداوند میرے خُدا تُو نے اپنے خادِم کو میرے باپ داؤُد کی جگہ بادشاہ بنایا ہے اور مَیں چھوٹا لڑکا ہی ہُوں اور مُجھے باہر جانے اور بِھیتر آنے کا شعُور نہیں۔
  • اور تیرا خادِم تیری قَوم کے بِیچ میں ہے جِسے تُو نے چُن لِیا ہے ۔ وہ اَیسی قَوم ہے جو کثرت کے باعِث نہ گِنی جا سکتی ہے نہ شُمار ہو سکتی ہے۔
  • سو تُو اپنے خادِم کو اپنی قَوم کا اِنصاف کرنے کے لِئے سمجھنے والا دِل عِنایت کر تاکہ مَیں بُرے اور بھلے میں اِمتِیاز کر سکُوں کیونکہ تیری اِس بڑی قَوم کا اِنصاف کَون کر سکتا ہے؟۔
  • اور یہ بات خُداوند کو پسند آئی کہ سُلیما ن نے یہ چِیز مانگی۔
  • اور خُدا نے اُس سے کہا چُونکہ تُو نے یہ چِیز مانگی اور اپنے لِئے عُمر کی درازی کی درخواست نہ کی اور نہ اپنے لِئے دَولت کا سوال کِیا اور نہ اپنے دُشمنوں کی جان مانگی بلکہ اِنصاف پسندی کے لِئے تُو نے اپنے واسطے عقلمندی کی درخواست کی ہے۔
  • سو دیکھ مَیں نے تیری درخواست کے مُطابِق کِیا ۔ مَیں نے ایک عاقِل اور سمجھنے والا دِل تُجھ کو بخشا اَیسا کہ تیری مانِند نہ تو کوئی تُجھ سے پہلے ہُؤا اور نہ کوئی تیرے بعد تُجھ سا برپا ہو گا۔
  • اور مَیں نے تُجھ کو کُچھ اَور بھی دِیا جو تُو نے نہیں مانگا یعنی دَولت اور عِزّت اَیسا کہ بادشاہوں میں تیری عُمر بھر کوئی تیری مانِند نہ ہو گا۔
  • اور اگر تُو میری راہوں پر چلے اور میرے آئِین اور احکام کو مانے جَیسے تیرا باپ داؤُد چلتا رہا تو مَیں تیری عُمر دراز کرُوں گا۔
  • پِھر سُلیما ن جاگ گیا اور دیکھا کہ خواب تھا اور وہ یروشلیِم میں آیا اور خُداوند کے عہد کے صندُوق کے آگے کھڑا ہُؤا اور سوختنی قُربانیاں گُذرانِیں اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھائِیں اور اپنے سب مُلازِموں کی ضِیافت کی۔
  • اُس وقت دو عَورتیں جو کسبِیاں تِھیں بادشاہ کے پاس آئِیں اور اُس کے آگے کھڑی ہُوئِیں۔
  • اور ایک عَورت کہنے لگی اَے میرے مالِک! مَیں اور یہ عَورت دونوں ایک ہی گھر میں رہتی ہیں اور اِس کے ساتھ گھر میں رہتے ہُوئے میرے ایک بچّہ ہُؤا۔
  • اور میرے زچّہ ہو جانے کے بعد تِیسرے دِن اَیسا ہُؤا کہ یہ عَورت بھی زچّہ ہو گئی اور ہم ایک ساتھ ہی تِھیں ۔ کوئی غَیر شخص اُس گھر میں نہ تھا ۔ سِوا ہم دونوں کے جو گھر ہی میں تِھیں۔
  • اور اِس عَورت کا بچّہ رات کو مَر گیا کیونکہ یہ اُس کے اُوپر ہی لیٹ گئی تھی۔
  • سو یہ آدھی رات کو اُٹھی اور جِس وقت تیری لَونڈی سوتی تھی میرے بیٹے کو میری بغل سے لے کر اپنی گود میں لِٹا لِیا اور اپنے مَرے ہُوئے بچّے کو میری گود میں ڈال دِیا۔
  • صُبح کو جب مَیں اُٹھی کہ اپنے بچّے کو دُودھ پِلاؤُں تو کیا دیکھتی ہُوں کہ وہ مَرا پڑا ہے پر جب مَیں نے صُبح کو غَور کِیا تو دیکھا کہ یہ میرا لڑکا نہیں ہے جو میرے ہُؤا تھا۔
  • پِھر وہ دُوسری عَورت کہنے لگی نہیں یہ جو جِیتا ہے میرا بیٹا ہے اور مَرا ہُؤا تیرا بیٹا ہے ۔ اِس نے جواب دِیا نہیں مَرا ہُؤا تیرا بیٹا ہے اور جِیتا میرا بیٹا ہے ۔ سو وہ بادشاہ کے حضُور اِسی طرح کہتی رہِیں۔
  • تب بادشاہ نے کہا ایک کہتی ہے یہ جو جِیتا ہے میرا بیٹا ہے اورجو مَر گیاہے وہ تیرا بیٹا ہے اور دُوسری کہتی ہے کہ نہیں بلکہ جو مَر گیا ہے وہ تیرا بیٹا ہے اور جو جِیتا ہے وہ میرا بیٹا ہے۔
  • سو بادشاہ نے کہا مُجھے ایک تلوار لا دو ۔ تب وہ بادشاہ کے پاس تلوار لے آئے۔
  • پِھر بادشاہ نے فرمایا کہ اِس جِیتے بچّے کو چِیر کر دو ٹُکڑے کو ڈالو اور آدھا ایک کو اور آدھا دُوسری کو دے دو۔
  • تب اُس عَورت نے جِس کا وہ جِیتا بچّہ تھا بادشاہ سے عرض کی کیونکہ اُس کے دِل میں اپنے بیٹے کی مامتا تھی سو وہ کہنے لگی اَے میرے مالِک! یہ جِیتا بچّہ اُسی کو دیدے پر اُسے جان سے نہ مَروا لیکن دُوسری نے کہا یہ نہ میرا ہو نہ تیرا اُسے چِیر ڈالو۔
  • تب بادشاہ نے حُکم کِیا کہ جِیتا بچّہ اُسی کو دو اور اُسے جان سے نہ مارو کیونکہ وُہی اُس کی ماں ہے۔
  • اور سارے اِسرا ئیل نے یہ اِنصاف جو بادشاہ نے کِیا سُنا اور وہ بادشاہ سے ڈرنے لگے کیونکہ اُنہوں نے دیکھا کہ عدالت کرنے لِئے خُدا کی حِکمت اُس کے دِل میں ہے۔
  • اور سُلیما ن بادشاہ تمام اِسرا ئیل کا بادشاہ تھا۔
  • اور جو سردار اُس کے پاس تھے سو یہ تھے ۔ صدُو ق کا بیٹا عزَریا ہ کاہِن۔
  • اور سِیسہ کے بیٹے الِیحور ف اور اخیاہ مُنشی تھے اور اخِیلُود کا بیٹا یہُو سفط مُورِّخ تھا۔
  • اور یہوید ع کا بیٹا بِنایا ہ لشکر کا سردار اور صدُو ق اور ابیاتر کاہِن تھے۔
  • اور ناتن کا بیٹا عزر یاہ مَنصبداروں کا داروغہ تھا اور ناتن کا بیٹازبُود کاہِن اور بادشاہ کا دوست تھا۔
  • اور اخِیسر محلّ کا دِیوان اور عبدا کا بیٹا ادو نرام بیگار کا مُنصرِم تھا۔
  • اور سُلیما ن نے سب اِسرا ئیل پر بارہ مَنصبدار مُقرّر کِئے جو بادشاہ اور اُس کے گھرانے کے لِئے رسد پُہنچاتے تھے ۔ ہر ایک کو سال میں مہِینہ بھر رسد پُہنچانی پڑتی تھی۔
  • اُن کے نام یہ ہیں ۔ افرائِیم کے کوہِستانی مُلک میں بِن حُور۔
  • اور مقص اورسعلبِیم اور بَیت شمس اور اَیلو ن بَیت حنان میں بِن دِقر۔
  • اور اربوت میں بِن حصد تھا اور شوکہ اور حِفر کی ساری سرزمِین اُس کے عِلاقہ میں تھی۔
  • اور دور کے سارے مُرتفع عِلاقہ میں بِن ابِیند اب تھا اور سُلیما ن کی بیٹی طافت اُس کی بِیوی تھی۔
  • اور اخیلُود کا بیٹا بعنہ تھا جِس کے سپُرد تعنک اور مجِدّو اور سارا بَیت شا ن تھا جو ضرتا ن سے مُتّصِل اور یزرعیل کے نِیچے بَیت شا ن سے ابیل محُولہ تک یعنی یُقمعا م سے اُدھر تک تھا۔
  • اور بِن جبرراما ت جِلعاد میں تھا اور منسّی کے بیٹے یائِیر کی بستِیاں جو جِلعاد میں ہیں اُس کے سپُرد تِھیں اور بسن میں ارجُو ب کا عِلاقہ بھی اِسی کے سپُرد تھا جِس میں ساٹھ بڑے شہر تھے جِن کی شہر پناہیں اور پِیتل کے بینڈے تھے۔
  • اور عِدُّو کا بیٹا اخیِندا ب محنایم میں تھا۔
  • اور اخِیمعض نفتا لی میں تھا ۔ اِس نے بھی سُلیما ن کی بیٹی بِسمت کو بیاہ لِیا تھا۔
  • اور حُوسی کا بیٹا بعنہ آشر اور علوت میں تھا۔
  • اور فرُو ح کا بیٹا یہُو سفط اِشکار میں تھا۔
  • اور ایلہ کا بیٹا سِمعی بِنیمِین میں تھا۔
  • اور اُور ی کا بیٹا جبر جِلعاد کے عِلاقہ میں تھا جو اموریوں کے بادشاہ سِیحو ن اور بسن کے بادشاہ عوج کا مُلک تھا ۔ اُس مُلک کا وُہی اکیلا مَنصبدار تھا۔
  • اور یہُودا ہ اور اِسرا ئیل کے لوگ کثرت میں سمُندر کے کنارے کی ریت کی مانِند تھے اور کھاتے پِیتے اور خُوش رہتے تھے۔
  • اور سُلیما ن دریایِ فرات سے فِلستِیوں کے مُلک تک اور مِصر کی سرحدتک سب مملکتوں پر حُکمران تھا ۔ وہ اُس کے لِئے ہدئے لاتی تِھیں اور سُلیما ن کی عُمر بھر اُس کی مُطِیع رہِیں۔
  • اور سُلیما ن کی ایک دِن کی رسد یہ تھی تِیس کور مَیدہ اور ساٹھ کور آٹا۔
  • اور دس موٹے موٹے بَیل اور چرائی پر کے بِیس بَیل ۔ایک سَو بھیڑیں اور اِن کے علاوہ چکارے اور ہرن اور چھوٹے ہرن اور موٹے تازہ مُرغ۔
  • کیونکہ وہ دریایِ فرات کی اِس طرف کے سب مُلک پر تِفسح سے غزّہ تک یعنی سب بادشاہوں پر جو دریایِ فرات کی اِس طرف تھے فرمانروا تھا اور اُس کے چَوگِرد سب اطراف میں سب سے اُس کی صُلح تھی۔
  • اور سُلیما ن کی عُمر بھر یہُوداہ اور اِسرا ئیل کا ایک ایک آدمی اپنی تاک اور اپنے انجِیر کے درخت کے نِیچے دان سے بیر سبع تک امن سے رہتا تھا۔
  • اور سُلیما ن کے ہاں اُس کے رتھوں کے لِئے چالِیس ہزار تھان اور بارہ ہزار سوار تھے۔
  • اور اُن مَنصبداروں میں سے ہر ایک اپنے مہِینہ میں سُلیما ن بادشاہ کے لِئے اور اُن سب کے لِئے جو سُلیما ن بادشاہ کے دسترخوان پر آتے تھے رسد پُہنچاتا تھا ۔ وہ کِسی چِیز کی کمی نہ ہونے دیتے تھے۔
  • اور لوگ اپنے اپنے فرض کے مُطابِق گھوڑوں اور تیز رفتار سمندوں کے لِئے جَو اور بُھوسا اُسی جگہ لے آتے تھے جہاں وہ مَنصبدار ہوتے تھے۔
  • اور خُدا نے سُلیما ن کو حِکمت اور سمجھ بُہت ہی زِیادہ اور دِل کی وُسعت بھی عِنایت کی جَیسی سمُندر کے کنارے کی ریت ہوتی ہے۔
  • اور سُلیما ن کی حِکمت سب اہلِ مشرِق کی حِکمت اور مِصر کی ساری حِکمت پر فَوقِیّت رکھتی تھی۔
  • اِس لِئے کہ وہ سب آدمِیوں سے بلکہ ازرا خی ایتان اور ہیما ن اور کل کُو ل اور دردع سے جو بنی مُحول تھے زِیادہ دانِش مند تھا اور چَوگِرد کی سب قَوموں میں اُس کی شُہرت تھی۔
  • اور اُس نے تِین ہزار مثلیں کہِیں اور اُس کے ایک ہزار پانچ گِیت تھے۔
  • اور اُس نے درختوں کا یعنی لُبنان کے دیودار سے لے کر زُوفا تک کا جو دِیواروں پر اُگتا ہے بیان کِیا اور چَوپایوں اور پرِندوں اور رینگنے والے جانداروں اور مچھلِیوں کا بھی بیان کِیا۔
  • اور سب قَوموں میں سے زمِین کے سب بادشاہوں کی طرف سے جِنہوں نے اُس کی حِکمت کی شُہرت سُنی تھی لوگ سُلیما ن کی حِکمت کو سُننے آتے تھے۔
  • اور صُور کے بادشاہ حِیرا م نے اپنے خادِموں کو سُلیما ن کے پاس بھیجا کیونکہ اُس نے سُنا تھا کہ اُنہوں نے اُسے اُس کے باپ کی جگہ مَسح کر کے بادشاہ بنایا ہے اِس لِئے کہ حِیرا م ہمیشہ داؤُد کا دوست رہا تھا۔
  • اور سُلیما ن نے حِیرا م کو کہلا بھیجا کہ۔
  • تُو جانتا ہے کہ میرا باپ داؤُد خُداوند اپنے خُدا کے نام کے لِئے گھر نہ بنا سکا کیونکہ اُس کے چَوگِرد ہر طرف لڑائیاں ہوتی رہِیں جب تک کہ خُداوند نے اُن سب کو اُس کے پاؤں کے تلووں کے نِیچے نہ کر دِیا۔
  • اور اب خُداوند میرے خُدا نے مُجھ کو ہر طرف امن دِیا ہے ۔ نہ تو کوئی مُخالِف ہے نہ آفت کی مار۔
  • سو دیکھ! خُداوند اپنے خُدا کے نام کے لِئے ایک گھر بنانے کا میرا اِرادہ ہے جَیسا خُداوند نے میرے باپ داؤُد سے کہا تھا کہ تیرا بیٹا جِس کو مَیں تیری جگہ تیرے تخت پر بِٹھاؤُں گا وُہی میرے نام کے لِئے گھر بنائے گا۔
  • سو اب تُو حُکم کر کہ وہ میرے لِئے لُبنان سے دیودار کے درختوں کو کاٹیں اور میرے مُلازِم تیرے مُلازِموں کے ساتھ رہیں گے اور مَیں تیرے مُلازِموں کے لِئے جِتنی اُجرت تُو کہے گا تُجھے دُوں گا کیونکہ تُو جانتا ہے کہ ہم میں اَیسا کوئی نہیں جو صَیدانِیوں کی طرح لکڑی کاٹنا جانتا ہو۔
  • جب حِیرا م نے سُلیما ن کی باتیں سُنِیں تو نِہایت خُوش ہُؤا اور کہنے لگا کہ آج کے دِن خُداوند مُبارک ہو جِس نے داؤُد کو اِس بڑی قَوم کے لِئے ایک عقلمند بیٹا بخشا۔
  • اور حِیرا م نے سُلیما ن کو کہلا بھیجا کہ جو پَیغام تُو نے مُجھے بھیجا مَیں نے اُس کو سُن لِیا ہے اور مَیں دیودار کی لکڑی اور صنَوبر کی لکڑی کے بارہ میں تیری مرضی پُوری کرُوں گا۔
  • میرے مُلازِم اُن کو لُبنان سے اُتار کر سمُندر تک لائیں گے اور مَیں اُن کے بیڑے بندھوا دُوں گا تاکہ سمُندر ہی سمُندر اُس جگہ جائیں جِسے تُو ٹھہرائے اور وہاں اُن کو کُھلوا دُوں گا ۔ پِھر تُو اُن کو لے لینا اور تُو میرے گھرانے کے لِئے رسد دے کر میری مرضی پُوری کرنا۔
  • پس حِیرا م نے سُلیما ن کو اُس کی مرضی کے مُطابِق دیودار کی لکڑی اور صنَوبر کی لکڑی دی۔
  • اور سُلیما ن نے حِیرا م کو اُس کے گھرانے کے کھانے کے لِئے بِیس ہزار کور گیہُوں اور بِیس کور خالِص تیل دِیا ۔ اِسی طرح سُلیما ن حِیرا م کو سال بسال دیتا رہا۔
  • اور خُداوند نے سُلیما ن کو جَیسا اُس نے اُس سے وعدہ کِیا تھا حِکمت بخشی اور حِیرا م اور سُلیما ن کے درمِیان صُلح تھی اور اُن دونوں نے باہم عہد باندھ لِیا۔
  • اور سُلیما ن بادشاہ نے سارے اِسرا ئیل میں سے بیگاری لگائے ۔ وہ بیگاری تِیس ہزار آدمی تھے۔
  • اور وہ ہر مہِینہ اُن میں سے دس دس ہزار کو باری باری سے لُبنان بھیجتا تھا ۔ سو وہ ایک مہِینہ لُبنان پر اور دو مہِینے اپنے گھر رہتے اور ادُو نرام اُن بیگارِیوں کے اُوپر تھا۔
  • اور سُلیما ن کے ستّر ہزار بوجھ اُٹھانے والے اور اسّی ہزار درخت کاٹنے والے پہاڑوں میں تھے۔
  • اِن کے علاوہ سُلیما ن کے تِین ہزار تِین سَو خاص مَنصبدار تھے جو اِس کام پر مُختار تھے اور اُن لوگوں پر جو کام کرتے تھے سردار تھے۔
  • اور بادشاہ کے حُکم سے وہ بڑے بڑے بیش قِیمت پتّھر نِکال کر لائے تاکہ گھر کی بُنیاد گھڑے ہُوئے پتّھروں کی ڈالی جائے۔
  • اور سُلیما ن کے مِعماروں اور حِیرا م کے مِعماروں اور جبلِیوں نے اُن کو تراشا اور گھر کی تعمِیر کے لِئے لکڑی اور پتھّروں کو تیّار کِیا۔
  • اور بنی اِسرائیل کے مُلکِ مِصر سے نِکل آنے کے بعد چار سَو اسِّیویں سال اِسرا ئیل پر سُلیما ن کی سلطنت کے چَوتھے برس زِیو کے مہِینہ میں جو دُوسرا مہِینہ ہے اَیسا ہُؤا کہ اُس نے خُداوند کا گھر بنانا شرُوع کِیا۔
  • اور جو گھر سُلیما ن بادشاہ نے خُداوند کے لِئے بنایا اُس کی لمبائی ساٹھ ہاتھ اور چَوڑائی بِیس ہاتھ اور اُونچائی تِیس ہاتھ تھی۔
  • اور اُس گھر کی ہَیکل کے سامنے ایک برآمدہ اُس گھر کی چَوڑائی کے مُطابِق بِیس ہاتھ لمبا تھا اور اُس گھر کے سامنے اُس کی چَوڑائی دس ہاتھ تھی۔
  • اور اُس نے اُس گھر کے لِئے جھروکے بنائے جِن میں جالی جڑی ہُوئی تھی۔
  • اور اُس نے گِردا گِرد گھر کی دِیوار سے لگی ہُوئی یعنی ہَیکل اور اِلہام گاہ کی دِیواروں سے لگی ہُوئی گِردا گِرد منزِلیں بنائِیں اور حُجرے بھی گِردا گِرد بنائے۔
  • سب سے نِچلی منزِل پانچ ہاتھ چَوڑی اور بِیچ کی چھ ہاتھ چَوڑی اور تِیسری سات ہاتھ چَوڑی تھی کیونکہ اُس نے گھر کی دِیوار کے گِردا گِرد باہر کے رُخ پُشتے بنائے تھے تاکہ کڑِیاں گھر کی دِیواروں کو پکڑے ہُوئے نہ ہوں۔
  • اور وہ گھر جب تعمِیر ہو رہا تھا تو اَیسے پتّھروں کا بنایا گیا جو کان پر تیّار کِئے جاتے تھے ۔ سو اُس کی تعمِیر کے وقت نہ مارتول نہ کُلہاڑی نہ لوہے کے کِسی اَوزار کی آواز اُس گھر میں سُنائی دی۔
  • اور بِیچ کے حُجروں کا دروازہ اُس گھر کی دہنی طرف تھا اور چکّردار سِیڑِھیوں سے بِیچ کی منزِل کے حُجروں میں اور بِیچ کی منزِل سے تِیسری منزِل کو جایا کرتے تھے۔
  • سو اُس نے وہ گھر بنا کر اُسے تمام کِیا اور اُس گھر کو دیودار کے شہتِیروں اور تختوں سے پاٹا۔
  • اور اُس نے اُس پُورے گھر سے لگی ہُوئی پانچ پانچ ہاتھ اُونچی منزِلیں بنائِیں اور وہ دیودار کی لکڑِیوں کے سہارے اُس گھر پر ٹِکی ہُوئی تِھیں۔
  • اور خُداوند کا کلام سُلیما ن پر نازِل ہُؤا کہ۔
  • یہ گھر جو تُو بناتا ہے سو اگر تُو میرے آئِین پر چلے اور میرے حُکموں کو پُورا کرے اور میرے فرمانوں کو مان کر اُن پر عمل کرے تو مَیں اپنا وہ قَول جو مَیں نے تیرے باپ داؤُد سے کِیا تیرے ساتھ قائِم رکُھّوں گا۔
  • اور مَیں بنی اِسرائیل کے درمِیان رہُوں گا اور اپنی قَوم اِسرا ئیل کو ترک نہ کرُوں گا۔
  • پس سُلیما ن نے وہ گھر بنا کر اُسے تمام کِیا۔
  • اور اُس نے اندر گھر کی دِیواروں پر دیودار کے تختے لگائے ۔ اِس گھر کے فرش سے چھت کی دِیواروں تک اُس نے اُن پر لکڑی لگائی اور اُس نے اُس گھر کے فرش کو صنَوبر کے تختوں سے پاٹ دِیا۔
  • اور اُس نے اُس گھر کے پِچھلے حِصّہ میں بِیس ہاتھ تک فرش سے دِیواروں تک دیودار کے تختے لگائے ۔ اُس نے اِسے اُس کے اندر بنایا تاکہ وہ اِلہام گاہ یعنی پاکترِین مکان ہو۔
  • اور وہ گھر یعنی اِلہام گاہ کے سامنے کی ہَیکل چالِیس ہاتھ لمبی تھی۔
  • اور اُس گھر کے اندر اندر دیودار تھا جِس پر لٹُّو اور کِھلے ہُوئے پُھول کندہ کِئے گئے تھے ۔ سب دیودار ہی تھا اور پتّھر مُطلق نظر نہیں آتا تھا۔
  • اور اُس نے اُس گھر کے اندر بِیچ میں اِلہام گاہ تیّار کی تاکہ خُداوند کے عہد کا صندُوق وہاں رکھّا جائے۔
  • اور اِلہام گاہ اندر ہی اندر سے بِیس ہاتھ لمبی اور بِیس ہاتھ چَوڑی اور بِیس ہاتھ اُونچی تھی اور اُس نے اُس پر خالِص سونا منڈھا اور مذبح کو دیودار سے پاٹا۔
  • اور سُلیما ن نے اُس گھر کو اندر اندر خالِص سونے سے منڈھا اور اِلہام گاہ کے سامنے اُس نے سونے کی زنجِیریں تان دِیں اور اُس پر بھی سونا منڈھا۔
  • اور اُس پُورے گھر کو جب تک کہ وہ سارا گھر تمام نہ ہو گیا اُس نے سونے سے منڈھا اور اِلہام گاہ کے پُورے مذبح پر بھی اُس نے سونا منڈھا۔
  • اور اِلہام گاہ میں اُس نے زَیتُون کی لکڑی کے دو کرُّوبی دس دس ہاتھ اُونچے بنائے۔
  • اور کرُّوبی کا ایک بازُو پانچ ہاتھ کا اور اُس کا دُوسرا بازُو بھی پانچ ہی ہاتھ کا تھا ۔ ایک بازُو کے سِرے سے دُوسرے بازُو کے سِرے تک دس ہاتھ کا فاصِلہ تھا۔
  • اور دس ہی ہاتھ کا دُوسرا کرُّوبی تھا ۔ دونوں کرُّوبی ایک ہی ناپ اور ایک ہی صُورت کے تھے۔
  • ایک کرُّوبی کی اُونچائی دس ہاتھ تھی اور اِتنی ہی دُوسرے کرُّوبی کی تھی۔
  • اور اُس نے دونوں کرُّوبیوں کو بِھیتر کے مکان کے اندر رکھّا اور کرُّوبیوں کے بازُو پَھیلے ہُوئے تھے اَیسا کہ ایک کا بازُو ایک دِیوار سے اور دُوسرے کا بازُو دُوسری دِیوار سے لگا ہُؤا تھا اور اِن کے بازُو گھر کے بِیچ میں ایک دُوسرے سے مِلے ہُوئے تھے۔
  • اور اُس نے کرُّوبیوں پر سونا منڈھا۔
  • اور اُس نے اُس گھر کی سب دِیواروں پر گِردا گِرد اندر اور باہر کرُّوبیوں اور کھجُور کے درختوں اور کِھلے ہُوئے پُھولوں کی کُھدی ہُوئی صُورتیں کندہ کِیں۔
  • اور اُس گھر کے فرش پر اُس نے اندر اور باہر سونا منڈھا۔
  • اور اِلہام گاہ میں داخِل ہونے کے لِئے اُس نے زَیتُون کی لکڑی کے دروازے بنائے ۔ اُوپر کی چَوکھٹ اور بازُوؤں کا عرض دِیوار کا پانچواں حِصّہ تھا۔
  • دونوں دروازے زَیتُون کی لکڑی کے تھے اور اُس نے اُس پر کرُّوبیوں اور کھجُور کے درختوں اور کِھلے ہُوئے پُھولوں کی کُھدی ہُوئی صُورتیں کندہ کِیں اور اُن پر سونا منڈھا اور اِس سونے کو کرُّوبیوں پر اور کھجُور کے درختوں پر پَھیلا دِیا۔
  • اَیسے ہی ہَیکل میں داخِل ہونے کے لِئے اُس نے زَیتُون کی لکڑی کی چَوکھٹ بنائی جو دِیوار کا چَوتھا حِصّہ تھی۔
  • اور صنَوبر کی لکڑی کے دو دروازے تھے۔ ایک دروازہ کے دونوں پٹ دُہرے ہو جاتے اور دُوسرے دروازہ کے بھی دونوں پٹ دُہرے ہو جاتے تھے۔
  • اور اِن پر کرُّوبیوں اور کھجُور کے درختوں اور کِھلے ہُوئے پُھولوں کو اُس نے کندہ کِیا اور کُھدے ہُوئے کام پر سونا منڈھا۔
  • اور اندر کے صحن کی تِین صفیں تراشے ہُوئے پتّھر کی بنائِیں اور ایک صف دیودار کے شہتِیروں کی۔
  • چَوتھے سال زِیو کے مہِینہ میں خُداوند کے گھر کی بُنیاد ڈالی گئی۔
  • اور گیارھویں سال بُول کے مہِینہ میں جو آٹھواں مہِینہ ہے وہ گھر اپنے سب حِصّوں سمیت اپنے نقشہ کے مُطابِق بن کر تیّار ہُؤا ۔ یُوں اُس کے بنانے میں اُسے سات سال لگے۔
  • اور سُلیما ن تیرہ برس اپنے محلّ کی تعمِیر میں لگا رہا اور اپنے محلّ کو ختم کِیا۔
  • کیونکہ اُس نے اپنا محلّ لُبنا ن کے بَن کی لکڑی کا بنایا۔ اُس کی لمبائی سَو ہاتھ اور چَوڑائی پچاس ہاتھ اور اُونچائی تِیس ہاتھ تھی اور وہ دیودار کے سُتُونوں کی چار قطاروں پر بنا تھا اور سُتُونوں پر دیودار کے شہتِیر تھے۔
  • اور وہ پَینتالِیس شہتِیروں کے اُوپر جو سُتُونوں پر ٹِکے تھے پاٹ دِیا گیا تھا ۔ ہر قطار میں پندرہ شہتِیر تھے۔
  • اور کھِڑکِیوں کی تِین قطاریں تِھیں اور تِینوں قطاروں میں ہر ایک رَوزن دُوسرے رَوزن کے مُقابِل تھا۔
  • اور سب دروازے اور چَوکھٹیں مُربّع شکل کی تِھیں اور تِینوں قطاروں میں ہر ایک رَوزن دُوسرے رَوزن کے مُقابِل تھا۔
  • اور اُس نے سُتُونوں کا برآمدہ بنایا ۔ اُس کی لمبائی پچاس ہاتھ اور چَوڑائی تِیس ہاتھ اور اِن کے سامنے ایک ڈیوڑھی تھی اور اِن کے آگے سُتُون اور موٹے موٹے شہتِیر تھے۔
  • اور اُس نے تخت کے لِئے ایک برآمدہ یعنی عدالت کا برآمدہ بنایا جہاں وہ عدالت کر سکے اور فرش سے فرش تک اُسے دیودار سے پاٹ دِیا۔
  • اور اُس کے رہنے کا محلّ جو اُسی برآمدہ کے اندر دُوسرے صحن میں تھا اَیسے ہی کام کا بنا ہُؤا تھا اور سُلیما ن نے فرعَو ن کی بیٹی کے لِئے جِسے اُس نے بیاہا تھا اُسی برآمدہ کے ڈھب کا ایک محلّ بنایا۔
  • یہ سب اندر اور باہر بُنیاد سے مُنڈیر تک بیش قِیمت پتّھروں یعنی تراشے ہُوئے پتّھروں کے بنے ہُوئے تھے جو ناپ کے مُطابِق ارّوں سے چِیرے گئے تھے اور اَیسا ہی باہر باہر بڑے صحن تک تھا۔
  • اور بُنیاد بیش قِیمت پتّھروں یعنی بڑے بڑے پتّھروں کی تھی ۔ یہ پتّھر دس دس ہاتھ اور آٹھ آٹھ ہاتھ کے تھے۔
  • اور اُوپر ناپ کے مُطابِق بیش قِیمت پتّھر یعنی گھڑے ہُوئے پتّھر اور دیودار کی لکڑی لگی ہُوئی تھی۔
  • اور بڑے صحن میں گِرداگِرد گھڑے ہُوئے پتّھروں کی تِین قطاریں اور دیودار کے شہتِیروں کی ایک قطار وَیسی ہی تھی جَیسی خُداوند کے گھر کے اندرُونی صحن اور اُس گھر کے برآمدہ میں تھی۔
  • پِھر سُلیما ن بادشاہ نے صُور سے حِیرا م کو بُلوا لِیا۔
  • اور وہ نفتا لی کے قبِیلہ کی ایک بیوہ کا بیٹا تھا اور اُس کا باپ صُور کا باشِندہ تھا اور ٹھٹھیرا تھا اور وہ پِیتل کے سب کام کی کارِیگری میں حِکمت اور سمجھ اور مہارت رکھتا تھا ۔ سو اُس نے سُلیما ن بادشاہ کے پاس آ کر اُس کا سب کام بنایا۔
  • کیونکہ اُس نے اٹھارہ اٹھارہ ہاتھ اُونچے پِیتل کے دو سُتُون بنائے اور ایک ایک کا گھیر بارہ ہاتھ کے سُوت کے برابر تھا۔
  • اور اُس نے سُتُونوں کی چوٹِیوں پر رکھنے کے لِئے پِیتل ڈھال کر دو تاج بنائے ۔ ایک تاج کی اُونچائی پانچ ہاتھ اور دُوسرے تاج کی اُونچائی بھی پانچ ہاتھ تھی۔
  • اور اُن تاجوں کے لِئے جو سُتُونوں کی چوٹِیوں پر تھے چارخانے کی جالِیاں اور زنجِیر نُما ہار تھے ۔ سات ایک تاج کے لِئے اور سات دُوسرے تاج کے لِئے۔
  • سو اُس نے وہ سُتُون بنائے اور سُتُونوں کی چوٹی کے اُوپر کے تاجوں کو ڈھانکنے کے لِئے ایک جالی کے کام پر گِرداگِرد دو قطاریں تِھیں اور دُوسرے تاج کے لِئے بھی اُس نے اَیسا ہی کِیا۔
  • اور اُن چار چار ہاتھ کے تاجوں پر جو برآمدہ کے سُتُونوں کی چوٹی پر تھے سوسن کا کام تھا۔
  • اور اُن دونوں سُتُونوں پر اُوپر کی طرف بھی جالی کے برابر کی گولائی کے پاس تاج بنے تھے اور اُس دُوسرے تاج پر قطار در قطار گِرداگِرد دو سَو انار تھے۔
  • اور اُس نے ہَیکل کے برآمدہ میں وہ سُتُون کھڑے کِئے اور اُس نے دہنے سُتُون کو کھڑا کر کے اُس کا نام یاکِن رکھّا اور بائیں سُتُون کو کھڑا کر کے اُس کا نام بو عَز رکھّا۔
  • اور سُتُونوں کی چوٹی پر سوسن کا کام تھا ۔ یُوں سُتُونوں کا کام ختم ہُؤا۔
  • پِھر اُس نے ڈھالا ہُؤا ایک بڑا حَوض بنایا ۔ وہ ایک کنارے سے دُوسرے کنارے تک دس ہاتھ تھا ۔ وہ گول تھا اور بُلندی اُس کی پانچ ہاتھ تھی اور اُس کا گھیر گِرداگِرد تِیس ہاتھ کے سُوت کے برابر تھا۔
  • اور اُس کے کنارے کے نِیچے گِرداگِرد دسوں ہاتھ تک لٹُّو تھے جو اُسے یعنی بڑے حَوض کو گھیرے ہُوئے تھے ۔ یہ لٹُّو دو قطاروں میں تھے اور جب وہ ڈھالا گیا تب ہی یہ بھی ڈھالے گئے تھے۔
  • اور وہ بارہ بَیلوں پر رکھّا گیا ۔ تِین کے مُنہ شِمال کی طرف اور تِین کے مُنہ مغرِب کی طرف اور تِین کے مُنہ جنُوب کی طرف اور تِین کے مُنہ مشرِق کی طرف تھے اور وہ بڑا حَوض اُن ہی پر اُوپر کی طرف تھا اور اُن سبھوں کا پِچھلا دھڑ اندر کے رُخ تھا۔
  • اور دَل اُس کا چار اُنگل تھا اور اُس کا کنارہ پِیالہ کے کنارے کی طرح گُلِ سوسن کی مانِند تھا اور اُس میں دو ہزار بت کی سمائی تھی۔
  • اور اُس نے پِیتل کی دس کُرسِیاں بنائِیں ۔ ایک ایک کُرسی کی لمبائی چار ہاتھ اور چَوڑائی چار ہاتھ اور اُونچائی تِین ہاتھ تھی۔
  • اور اُن کُرسِیوں کی کارِیگری اِس طرح کی تھی ۔ اِن کے حاشِۓ تھے اور پڑوں کے درمِیان بھی حاشِۓ تھے۔
  • اور اُن حاشِیوں پر جو پڑوں کے درمِیان تھے شیر اور بَیل اور کرُّوبی بنے تھے اور اُن پڑوں پر بھی ایک کُرسی اُوپر کی طرف تھی اور شیروں اور بَیلوں کے نِیچے لٹکتے کام کے ہار تھے۔
  • اور ہر کُرسی کے لِئے چار چار پِیتل کے پہئے اور پِیتل ہی کے دُھرے تھے اور اُس کے چاروں پایوں میں ٹیکیں لگی تِھیں ۔ یہ ڈھلی ہُوئی ٹیکیں حَوض کے نِیچے تِھیں اور ہر ایک کےپہلُو میں ہار بنے تھے۔
  • اور اُس کا مُنہ تاج کے اندر اور باہر ایک ہاتھ تھا اور وہ مُنہ ڈیڑھ ہاتھ تھا اور اُس کا کام کُرسی کے کام کی طرح گول تھا اور اُسی مُنہ پر نقّاشی کا کام تھا اور اُن کے حاشِۓ گول نہیں بلکہ چَوکور تھے۔
  • اور وہ چاروں پہئے حاشِیوں کے نِیچے تھے اور پہیّوں کے دُھرے کُرسی میں لگے تھے اور ہر پہئے کی اُونچائی ڈیڑھ ہاتھ تھی۔
  • اور پہیّوں کا کام رتھ کے پہئے کا سا تھا اور اُن کے دُھرے اور اُن کی پُٹِھیاں اور اُن کے آرے اور اُن کی نابھیں سب کے سب ڈھالے ہُوئے تھے۔
  • اور ہر کُرسی کے چاروں کونوں پر چار ٹیکیں تِھیں اور ٹیکیں اور کُرسی ایک ہی ٹُکڑے کی تِھیں۔
  • اور ہر کُرسی کے سِرے پر آدھ ہاتھ اُونچی چاروں طرف گولائی تھی اور کُرسی کے سِرے کی کنگنِیاں اور حاشِۓ اُسی کے ٹُکڑے کے تھے۔
  • اور اُس کی کنگنِیوں کے پاٹوں پر اور اُس کے حاشِیوں پر اُس نے کرُّوبیوں اور شیروں اور کھجُور کے درختوں کو ہر ایک کی جگہ کے مُطابِق کندہ کِیا اور گِردا گِرد ہار تھے۔
  • دسوں کُرسِیوں کو اُس نے اِس طرح بنایا اور اُن سب کا ایک ہی سانچا اور ایک ہی ناپ اور ایک ہی صُورت تھی۔
  • اور اُس نے پِیتل کے دس حَوض بنائے ۔ ہر ایک حَوض میں چالِیس بت کی سمائی تھی اور ہر ایک حَوض چار ہاتھ کا تھا اور اُن دسوں کُرسِیوں میں سے ہر ایک پر ایک حَوض تھا۔
  • اُس نے پانچ کُرسِیاں گھر کی دہنی طرف اور پانچ گھر کی بائِیں طرف رکِھّیں اور بڑے حَوض کو گھر کے دہنے مشرِق کی طرف جنُوب کے رُخ پر رکھّا۔
  • اور حِیرا م نے حَوضوں اور بیلچوں اور کٹوروں کو بھی بنایا ۔ پس حِیرا م نے وہ سب کام جِسے وہ سُلیما ن بادشاہ کی خاطِر خُداوند کے گھر میں بنا رہا تھا تمام کِیا۔
  • یعنی دونوں سُتُون اور سُتُونوں کی چوٹی پر کے تاجوں کے دونوں پِیالے اور سُتُونوں کی چوٹی پر کے تاجوں کے دونوں پِیالوں کو ڈھانکنے کی دونوں جالِیاں۔
  • اور دونوں جالِیوں کے لِئے چار سَو انار یعنی سُتُونوں پر کے تاجوں کے دونوں پِیالوں کے ڈھانکنے کی ہر جالی کے لِئے اناروں کی دو دو قطاریں۔
  • اور دسوں کُرسِیاں اور دسوں کُرسِیوں پر کے دسوں حَوض۔
  • اور وہ بڑا حَوض اور بڑے حَوض کے نِیچے کے بارہ بَیل۔
  • اور وہ دیگیں اور بیلچے اور کٹورے یہ سب ظُرُوف جو حِیرا م نے سُلیما ن بادشاہ کی خاطِر خُداوند کے گھر میں بنائے جھلکتے ہُوئے پِیتل کے تھے۔
  • بادشاہ نے اُن سب کو یَردن کے مَیدان میں سُکات اور ضرتا ن کے بِیچ کی چِکنی مِٹّی والی زمِین میں ڈھالا۔
  • اور سُلیما ن نے اُن سب ظُرُوف کو بغَیر تولے چھوڑ دِیا کیونکہ وہ بُہت سے تھے ۔ سو اُس پِیتل کا وزن معلُوم نہ ہو سکا۔
  • اور سُلیما ن نے وہ سب ظُرُوف بنائے جو خُداوند کے گھر میں تھے یعنی وہ سونے کا مذبح اور سونے کی میز جِس پر نذر کی روٹی رہتی تھی۔
  • اور خالِص سونے کے وہ شمعدان جو اِلہام گاہ کے آگے پانچ دہنے اور پانچ بائیں تھے اور سونے کے پُھول اور چراغ اور چِمٹے۔
  • اور خالِص سونے کے پِیالے اور گُل تراش اور کٹورے اور چمچے اور عُودسوز اور اندرُونی گھر یعنی پاکترِین مکان کے دروازہ کے لِئے اور گھر کے یعنی ہَیکل کے دروازہ کے لِئے سونے کے قبضے۔
  • یُوں وہ سب کام جو سُلیما ن بادشاہ نے خُداوند کے گھر میں بنایا ختم ہُؤا اور سُلیما ن اپنے باپ داؤُد کی مخصُوص کی ہُوئی چِیزوں یعنی سونے اور چاندی اور ظُرُوف کو اندر لایا اور اُن کو خُداوند کے گھر کے خزانوں میں رکھّا۔
  • تب سُلیما ن نے اِسرا ئیل کے بزُرگوں اور قبِیلوں کے سب سرداروں کو جو بنی اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے رئِیس تھے اپنے پاس یروشلیِم میں جمع کِیا تاکہ وہ داؤُد کے شہر سے جو صِیُّون ہے خُداوند کے عہد کے صندُوق کو لے آئیں۔
  • سو اُس عِید میں اِسرا ئیل کے سب لوگ ماہِ ایتانیم میں جو ساتواں مہِینہ ہے سُلیما ن بادشاہ کے پاس جمع ہُوئے۔
  • اور اِسرا ئیل کے سب بزُرگ آئے اور کاہِنوں نے صندُوق اُٹھایا۔
  • اور وہ خُداوند کے صندُوق کو اور خَیمۂِ اِجتماع کواور اُن سب مُقدّس ظُرُوف کو جو خَیمہ کے اندر تھے لے آئے۔ اُن کو کاہِن اور لاوی لائے تھے۔
  • اور سُلیما ن بادشاہ نے اور اُس کے ساتھ اِسرا ئیل کی ساری جماعت نے جو اُس کے پاس جمع تھی صندُوق کے سامنے کھڑے ہو کر اِتنی بھیڑ بکریاں اور بَیل ذبح کِئے کہ اُن کی کثرت کے سبب سے اُن کا شُمار یا حِساب نہ ہو سکا۔
  • اور کاہِن خُداوند کے عہد کے صندُوق کو اُس کی جگہ پر اُس گھر کی اِلہام گاہ میں یعنی پاکترِین مکان میں عَین کرُّوبِیوں کے بازُوؤں کے نِیچے لے آئے۔
  • کیونکہ کرُّوبی اپنے بازُوؤں کو صندُوق کی جگہ کے اُوپر پَھیلائے ہُوئے تھے اور وہ کرُّوبی صندُوق کو اور اُس کی چوبوں کو اُوپر سے ڈھانکے ہُوئےتھے۔
  • اور وہ چوبیں اَیسی لمبی تِھیں کہ اُن چوبوں کے سِرے پاک مکان سے اِلہام گاہ کے سامنے دِکھائی دیتے تھے لیکن باہر سے نہیں دِکھائی دیتے تھے اور وہ آج تک وہِیں ہیں۔
  • اور اُس صندُوق میں کُچھ نہ تھا سِوا پتّھر کی اُن دو لَوحوں کے جِن کو وہاں مُوسیٰ نے حورِ ب میں رکھ دِیا تھا جِس وقت کہ خُداوند نے بنی اِسرائیل سے جب وہ مُلکِ مِصر سے نِکل آئے عہد باندھا تھا۔
  • پِھر اَیسا ہُؤا کہ جب کاہِن پاک مکان سے باہر نِکل آئے تو خُداوند کا گھر ابر سے بھر گیا۔
  • سو کاہِن اُس ابر کے سبب سے خِدمت کے لِئے کھڑے نہ ہو سکے اِس لِئے کہ خُداوند کا گھر اُس کے جلال سے بھر گیا تھا۔
  • تب سُلیما ن نے کہا کہ خُداوند نے فرمایا تھا کہ وہ گہری تارِیکی میں رہے گا۔
  • مَیں نے فی الحقِیقت ایک گھر تیرے رہنے کے لِئے بلکہ تیری دائِمی سکُونت کے واسطے ایک جگہ بنائی ہے۔
  • اور بادشاہ نے اپنا مُنہ پھیرا اور اِسرا ئیل کی ساری جماعت کو برکت دی اور اِسرا ئیل کی ساری جماعت کھڑی رہی۔
  • اور اُس نے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا مُبارک ہو جِس نے اپنے مُنہ سے میرے باپ داؤُد سے کلام کِیا اور اُسے اپنے ہاتھ سے یہ کہہ کر پُورا کِیا کہ۔
  • جِس دِن سے مَیں اپنی قَوم اِسرا ئیل کو مِصر سے نِکال لایا مَیں نے اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں میں سے بھی کِسی شہر کو نہیں چُنا کہ ایک گھر بنایا جائے تاکہ میرا نام وہاں ہو پر مَیں نے داؤُد کو چُن لِیا کہ وہ میری قَوم اِسرائیل کا حاکِم ہو۔
  • اور میرے باپ داؤُد کے دِل میں تھا کہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے نام کے لِئے ایک گھر بنائے۔
  • لیکن خُداوند نے میرے باپ داؤُد سے کہا چُونکہ میرے نام کے لِئے ایک گھر بنانے کا خیال تیرے دِل میں تھا سو تُو نے اچھّا کِیا کہ اپنے دِل میں اَیسا ٹھانا۔
  • تَو بھی تُو اُس گھر کو نہ بنانا بلکہ تیرا بیٹا جو تیرے صُلب سے نِکلے گا وہ میرے نام کے لِئے گھر بنائے گا۔
  • اور خُداوند نے اپنی بات جو اُس نے کہی تھی قائِم کی ہے کیونکہ مَیں اپنے باپ داؤُد کی جگہ اُٹھا ہُوں اور جَیسا خُداوند نے وعدہ کِیا تھا مَیں اِسرا ئیل کے تخت پر بَیٹھا ہُوں اور مَیں نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے نام کے لِئے اُس گھر کو بنایا ہے۔
  • اور مَیں نے وہاں ایک جگہ اُس صندُوق کے لِئے مُقرّر کر دی ہے جِس میں خُداوند کا وہ عہد ہے جو اُس نے ہمارے باپ دادا سے جب وہ اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا باندھا تھا۔
  • اور سُلیما ن نے اِسرا ئیل کی ساری جماعت کے رُوبرُو خُداوند کے مذبح کے آگے کھڑے ہو کر اپنے ہاتھ آسمان کی طرف پَھیلائے۔
  • اور کہا اَے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا تیری مانِند نہ تو اُوپر آسمان میں نہ نِیچے زمِین پر کوئی خُدا ہے ۔ تُو اپنے اُن بندوں کے لِئے جو تیرے حضُور اپنے سارے دِل سے چلتے ہیں عہد اور رحمت کو نِگاہ رکھتا ہے۔
  • تُو نے اپنے بندہ میرے باپ داؤُد کے حق میں وہ بات قائِم رکھّی جِس کا تُو نے اُس سے وعدہ کِیا تھا ۔ تُو نے اپنے مُنہ سے فرمایا اور اپنے ہاتھ سے اُسے پُورا کِیا جَیسا آج کے دِن ہے۔
  • سو اب اَے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا تُو اپنے بندہ میرے باپ داؤُد کے ساتھ اُس قَول کو بھی پُورا کر جو تُو نے اُس سے کِیا تھا کہ تیرے آدمِیوں سے میرے حضُور اِسرا ئیل کے تخت پر بَیٹھنے والے کی کمی نہ ہو گی بشرطیکہ تیری اَولاد جَیسے تُو میرے حضُور چلتا رہا وَیسے ہی میرے حضُور چلنے کے لِئے اپنی راہ کی اِحتیاط رکھّے۔
  • سو اب اَے اِسرا ئیل کے خُدا تیرا وہ قَول سچّا ثابِت کِیا جائے جو تُو نے اپنے بندہ میرے باپ داؤُد سے کِیا۔
  • لیکن کیا خُدا فی الحقِیقت زمِین پر سکُونت کرے گا؟ دیکھ آسمان بلکہ آسمانوں کے آسمان میں بھی تُو سما نہیں سکتا تو یہ گھر تو کُچھ بھی نہیں جِسے مَیں نے بنایا۔
  • تَو بھی اَے خُداوند میرے خُدا اپنے بندہ کی دُعا ور مُناجات کا لِحاظ کر کے اُس فریاد اور دُعا کو سُن لے جو تیرا بندہ آج کے دِن تیرے حضُور کرتا ہے۔
  • تاکہ تیری آنکھیں اِس گھر کی طرف یعنی اُسی جگہ کی طرف جِس کی بابت تُو نے فرمایا کہ مَیں اپنا نام وہاں رکُھّوں گا دِن اور رات کُھلی رہیں تاکہ تُو اُس دُعا کو سُنے جو تیرا بندہ اِس مقام کے طرف رُخ کر کے تُجھ سے کرے گا۔
  • اور تُو اپنے بندہ اور اپنی قَوم اِسرا ئیل کی مُناجات کو جب وہ اِس جگہ کی طرف رُخ کر کے کریں سُن لینا بلکہ تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن لینا اور سُن کر مُعاف کر دینا۔
  • اگر کوئی شخص اپنے پڑوسی کا گُناہ کرے اور اُسے قَسم کِھلانے کے لِئے اُس کو حلف دِیا جائے اور وہ آکر اِس گھر میں تیرے مذبح کے آگے قَسم کھائے۔
  • تو تُو آسمان پر سے سُن کر عمل کرنا اور اپنے بندوں کا اِنصاف کرنا اور بدکار پر فتویٰ لگا کر اُس کے اعمال کو اُسی کے سر ڈالنا اور صادِق کو راست ٹھہرا کر اُس کی صداقت کے مُطابِق اُسے جزا دینا۔
  • جب تیری قَوم اِسرا ئیل تیرا گُناہ کرنے کے باعِث اپنے دُشمنوں سے شِکست کھائے اور پِھر تیری طرف رُجُوع لائے اور تیرے نام کا اِقرار کر کے اِس گھر میں تُجھ سے دُعا اور مُناجات کرے۔
  • تو تُو آسمان پر سے سُن کر اپنی قَوم اِسرا ئیل کاگُناہ مُعاف کرنا اور اُن کو اِس مُلک میں جو تُو نے اُن کے باپ دادا کو دِیا پِھر لے آنا۔
  • جب اِس سبب سے کہ اُنہوں نے تیرا گُناہ کِیا ہو آسمان بند ہو جائے اور بارِش نہ ہو اور وہ اِس مقام کی طرف رُخ کر کے دُعا کریں اور تیرے نام کا اِقرار کریں اور اپنے گُناہ سے باز آئیں جب تُو اُن کو دُکھ دے۔
  • تو تُو آسمان پر سے سُن کر اپنے بندوں اور اپنی قَوم اِسرا ئیل کا گُناہ مُعاف کر دینا کیونکہ تُو اُن کو اُس اچّھی راہ کی تعلِیم دیتا ہے جِس پر اُن کو چلنا فرض ہے اور اپنے مُلک پر جِسے تُو نے اپنی قَوم کو مِیراث کے لِئے دِیا ہے مِینہ برسانا۔
  • اگر مُلک میں کال ہو ۔ اگر وبا ہو ۔ اگر بادِ سمُوم یا گیروئی یا ٹِڈّی یا کملا ہو ۔ اگر اُن کے دُشمن اُن کے شہروں کے مُلک میں اُن کو گھیر لیں غرض کَیسی ہی بلا ۔ کَیسا ہی روگ ہو۔
  • تو جو دُعا اور مُناجات کِسی ایک شخص یا تیری قَوم اِسرا ئیل کی طرف سے ہو جِن میں سے ہر شخص اپنے دِل کا دُکھ جان کر اپنے ہاتھ اِس گھر کی طرف پَھیلائے۔
  • تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن کر مُعاف کر دینا اور اَیسا کرنا کہ ہر آدمی کو جِس کے دِل کو تُو جانتا ہے اُسی کی ساری روِش کے مُطابِق بدلہ دینا کیونکہ فقط تُو ہی سب بنی آدم کے دِلوں کو جانتا ہے۔
  • تاکہ جِتنی مُدّت تک وہ اُس مُلک میں جِسے تُو نے ہمارے باپ دادا کو دِیا جِیتے رہیں تیرا خَوف مانیں۔
  • اب رہا وہ پردیسی جو تیری قَوم اِسرا ئیل میں سے نہیں ہے ۔ وہ جب دُور مُلک سے تیرے نام کی خاطِر آئے۔
  • (کیونکہ وہ تیرے بزُرگ نام اور قوی ہاتھ اور بُلند بازُو کا حال سُنیں گے) سو جب وہ آئے اور اِس گھر کی طرف رُخ کر کے دُعا کرے۔
  • تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن لینا اور جِس جِس بات کے لِئے وہ پردیسی تُجھ سے فریاد کرےتُو اُس کے مُطابِق کرنا تاکہ زمِین کی سب قَومیں تیرے نام کو پہچانیں اور تیری قَوم اِسرا ئیل کی طرح تیرا خَوف مانیں اور جان لیں کہ یہ گھر جِسے مَیں نے بنایا ہے تیرے نام کا کہلاتا ہے۔
  • اگر تیرے لوگ خواہ کِسی راستہ سے تُو اُن کو بھیجے اپنے دُشمن سے لڑنے کو نِکلیں اور وہ خُداوند سے اُس شہر کی طرف جِسے تُو نے چُنا ہے اور اُس گھر کی طرف جِسے مَیں نے تیرے نام کے لِئے بنایا ہے رُخ کر کے دُعا کریں۔
  • تو تُو آسمان پر سے اُن کی دُعا اور مُناجات سُن کر اُن کی حِمایت کرنا۔
  • اگر وہ تیرا گُناہ کریں (کیونکہ کوئی اَیسا آدمی نہیں جو گُناہ نہ کرتا ہو) اور تُو اُن سے ناراض ہو کر اُن کو دُشمن کے حوالہ کر دے اَیسا کہ وہ دُشمن اُن کو اسِیر کر کے اپنے مُلک میں لے جائے خواہ وہ دُور ہو یا نزدِیک۔
  • تَو بھی اگر وہ اُس مُلک میں جہاں وہ اسِیر ہو کر پُہنچائے گئے ہوش میں آئیں اور رُجُوع لائیں اور اپنے اسِیر کرنے والوں کے مُلک میں تُجھ سے مُناجات کریں اور کہیں کہ ہم نے گُناہ کِیا ۔ ہم ٹیڑھی چال چلے اور ہم نے شرارت کی۔
  • سو اگر وہ اپنے دُشمنوں کے مُلک میں جو اُن کو اسِیر کر کے لے گئے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے تیری طرف پِھریں اور اپنے مُلک کی طرف جو تُو نے اُن کے باپ دادا کو دِیا اور اِس شہر کی طرف جِسے تُو نے چُن لِیا اور اِس گھر کی طرف جو مَیں نےتیرے نام کے لِئے بنایا ہے رُخ کر کے تُجھ سے دُعا کریں۔
  • تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے اُن کی دُعا اور مُناجات سُن کر اُن کی حِمایت کرنا۔
  • اور اپنی قَوم کو جِس نے تیرا گُناہ کِیا اور اُن کی سب خطاؤں کو جو اُن سے تیرے خِلاف سرزد ہوں مُعاف کردینا اور اُن کے اسِیر کرنے والوں کے آگے اُن پر رحم کرناتاکہ وہ اُن پر رحم کریں۔
  • کیونکہ وہ تیری قَوم اور تیری مِیراث ہیں جِسے تُو مِصر سے لوہے کے بھٹّے کے بِیچ میں سے نِکال لایا۔
  • سو تیری آنکھیں تیرے بندہ کی مُناجات اور تیری قَوم اِسرا ئیل کی مُناجات کی طرف کُھلی رہیں تاکہ جب کبھی وہ تُجھ سے فریاد کریں تُو اُن کی سُنے۔
  • کیونکہ تُو نے زمِین کی سب قَوموں میں سے اُن کو الگ کِیا کہ وہ تیری مِیراث ہوں جَیسا اَے مالِک خُداوند تُو نے اپنے بندہ مُوسیٰ کی معرفت فرمایا جِس وقت تُو ہمارے باپ دادا کو مِصر سے نِکال لایا۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب سُلیما ن خُداوند سے یہ سب مُناجات کر چُکا تو وہ خُداوند کے مذبح کے سامنے سے جہاں وہ اپنے ہاتھ آسمان کی طرف پَھیلائے ہُوئے گُھٹنے ٹیکے تھا اُٹھا۔
  • اور کھڑے ہو کر اِسرا ئیل کی ساری جماعت کو بُلند آواز سے برکت دی اور کہا۔
  • خُداوند جِس نے اپنے سب وعدوں کے مُوافِق اپنی قَوم اِسرا ئیل کو آرام بخشا مُبارک ہو کیونکہ جو سارا اچّھا وعدہ اُس نے اپنے بندہ مُوسیٰ کی معرفت کِیا اُس میں سے ایک بات بھی خالی نہ گئی۔
  • خُداوند ہمارا خُدا ہمارے ساتھ رہے جَیسے وہ ہمارے باپ دادا کے ساتھ رہا اور نہ ہم کو ترک کرے نہ چھوڑے۔
  • تاکہ وہ ہمارے دِلوں کو اپنی طرف مائِل کرے کہ ہم اُس کی سب راہوں پر چلیں اور اُس کے فرمانوں اور آئِین اور احکام کو جو اُس نے ہمارے باپ دادا کو دِئے مانیں۔
  • اور یہ میری باتیں جِن کو مَیں نے خُداوند کے حضُور مُناجات میں پیش کِیا ہے دِن اور رات خُداوند ہمارے خُدا کے نزدِیک رہیں تاکہ وہ اپنے بندہ کی داد اور اپنی قَوم اِسرا ئیل کی داد ہر روز کی ضرُورت کے مُطابِق دے۔
  • جِس سے زمِین کی سب قَومیں جان لیں کہ خُداوند ہی خُدا ہے اور اُس کے سِوا اَور کوئی نہیں۔
  • سو تُمہارا دِل آج کی طرح خُداوند ہمارے خُدا کے ساتھ اُس کے آئِین پر چلنے اور اُس کے حُکموں کو ماننے کے لِئے کامِل رہے۔
  • اور بادشاہ نے اور اُس کے ساتھ سارے اِسرا ئیل نے خُداوند کے حضُور قُربانی گُذرانی۔
  • اور سُلیما ن نے جو سلامتی کے ذبِیحوں کی قُربانی خُداوند کے حضُور گُذرانی اُس میں اُس نے بائِیس ہزار بَیل اور ایک لاکھ بِیس ہزار بھیڑیں چڑھائیں۔ یُوں بادشاہ نے اور سب بنی اِسرائیل نے خُداوند کا گھر مخصُوص کِیا۔
  • اُسی دِن بادشاہ نے صحن کے درمِیانی حِصّہ کو جو خُداوند کے گھر کے سامنے تھا مُقدّس کِیا کیونکہ اُس نے وہِیں سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور سلامتی کے ذبِیحوں کی چربی گُذرانی اِس لِئے کہ پِیتل کا مذبح جو خُداوند کے سامنے تھا اِتنا چھوٹا تھا کہ اُس پر سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور سلامتی کے ذبِیحوں کی چربی کے لِئے گُنجایش نہ تھی۔
  • سو سُلیما ن نے اور اُس کے ساتھ سارے اِسرا ئیل یعنی ایک بڑی جماعت نے جو حمات کے مدخل سے لے کر مِصر کی نہر تک کی حُدُود سے آئی تھی خُداوند ہمارے خُدا کے حضُور سات روز اور پِھر سات روز اَور یعنی چَودہ روز عِید منائی۔
  • اور آٹھویں روز اُس نے اُن لوگوں کو رُخصت کر دِیا ۔ سو اُنہوں نے بادشاہ کو مُبارکباد دی اور اُس ساری نیکی کے باعِث جو خُداوند نے اپنے بندہ داؤُد اور اپنی قَوم اِسرا ئیل سے کی تھی اپنے ڈیروں کودِل میں خُوش اور مسرُور ہو کر لَوٹ گئے۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب سُلیما ن خُداوند کا گھر اور شاہی محلّ بنا چُکا اور جو کُچھ سُلیما ن کرنا چاہتا تھا وہ سب ختم ہو گیا۔
  • تو خُداوند سُلیما ن کو دُوسری بار دِکھائی دِیا جَیسے وہ جِبعُو ن میں دِکھائی دِیا تھا۔
  • اور خُداوند نے اُس سے کہا مَیں نے تیری دُعا اور مُناجات جو تُو نے میرے حضُور کی ہے سُن لی اور اِس گھر میں جِسے تُو نے بنایا ہے اپنا نام ہمیشہ تک رکھنے کے لِئے مَیں نے اُسے مُقدّس کِیا اور میری آنکھیں اور میرا دِل سدا وہاں لگے رہیں گے۔
  • اب رہا تُو ۔ سو اگر تُو جَیسے تیرا باپ داؤُد چلا وَیسے ہی میرے حضُور خلُوصِ دِل اور راستی سے چل کر اُس سب کے مُطابِق جو مَیں نے تُجھے فرمایا عمل کرے اور میرے آئِین اور احکام کو مانے۔
  • تو مَیں تیری سلطنت کا تخت اِسرا ئیل کے اُوپر ہمیشہ قائِم رکُھّوں گا جَیسا مَیں نے تیرے باپ داؤُد سے وعدہ کِیا اور کہا کہ تیری نسل میں اِسرا ئیل کے تخت پر بَیٹھنے کے لِئے آدمی کی کمی نہ ہو گی۔
  • لیکن تُم ہو یا تُمہاری اَولاد ۔ اگر تُم میری پَیروی سے برگشتہ ہو جاؤ اور میرے احکام اور آئِین کو جو مَیں نے تُمہارے آگے رکھّے ہیں نہ مانو بلکہ جا کر اَور معبُودوں کی عِبادت کرنے اور اُن کو سِجدہ کرنے لگو۔
  • تو مَیں اِسرا ئیل کو اُس مُلک سے جو مَیں نے اُن کو دِیا ہے کاٹ ڈالُوں گا اور اُس گھر کو جِسے مَیں نے اپنے نام کے لِئے مُقدّس کِیا ہے اپنی نظر سے دُور کر دُوں گا اور اِسرا ئیل سب قَوموں میں ضربُ المثل اور انگُشت نُما ہو گا۔
  • اور اگرچہ یہ گھر اَیسا مُمتاز ہے تَو بھی ہر ایک جو اِس کے پاس سے گُذرے گا حَیران ہو گا اور سُسکارے گا اور وہ کہیں گے کہ خُداوند نے اِس مُلک اور اِس گھر سے اَیسا کیوں کِیا؟۔
  • تب وہ جواب دیں گے اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے خُدا کو جو اُن کے باپ دادا کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کو تھام کر اُن کو سِجدہ کرنے اور اُن کی پرستِش کرنے لگے ۔ اِسی لِئے خُداوند نے اُن پر یہ ساری مُصِیبت نازِل کی۔
  • اور بِیس برس کے بعد جِن میں سُلیما ن نے وہ دونوں گھر یعنی خُداوند کا گھر اور شاہی محلّ بنائے اَیسا ہُؤا کہ۔
  • چُونکہ صُور کے بادشاہ حِیرا م نے سُلیما ن کے لِئے دیودار کی اور صنَوبر کی لکڑی اور سونا اُس کی مرضی کے مُطابِق مُہیّا کِیا تھا اِس لِئے سُلیما ن بادشاہ نے گلِیل کے مُلک میں بِیس شہر حِیرا م کو دِئے۔
  • اور حِیرا م اُن شہروں کو جو سُلیما ن نے اُسے دِئے تھے دیکھنے کے لِئے صُور سے نِکلا پر وہ اُسے پسند نہ آئے۔
  • سو اُس نے کہا اَے میرے بھائی یہ کیا شہر ہیں جو تُو نے مُجھے دِئے؟ اور اُس نے اُن کا نام کبُو ل کا مُلک رکھّا جو آج تک چلا آتا ہے۔
  • اور حِیرا م نے بادشاہ کے پاس ایک سَو بِیس قِنطار سونا بھیجا۔
  • اور سُلیما ن بادشاہ نے جو بیگاری لگائے تو اِسی لِئے کہ وہ خُداوند کے گھر اور اپنے محلّ کو اور مِلّو اور یروشلیِم کی شہر پناہ اور حصُور اور مجِدّو اور جزر کو بنائے۔
  • اور مِصر کے بادشاہ فرعو ن نے چڑھائی کر کے اور جزر کو سر کر کے اُسے آگ سے پُھونک دِیا تھا اور اُن کنعانیوں کو جو اُس شہر میں بسے ہُوئے تھے قتل کر کے اُسے اپنی بیٹی کو جو سُلیما ن کی بِیوی تھی جہیز میں دے دِیا تھا۔
  • سو سُلیما ن نے جزر اور بَیت حورو ن اسفل کو۔
  • اور بعلات اور بیابان کے تمر کو بنایا جو مُلک کے اندر ہیں۔
  • اور ذخِیروں کے سب شہروں کو جو سُلیما ن کے پاس تھے اور اپنے رتھوں کے لِئے شہروں کو اور اپنے سواروں کے لِئے شہروں کو اور جو کُچھ سُلیما ن نے اپنی مرضی سے یروشلیِم میں اور لُبنان میں اور اپنی مملکت کی ساری زمِین میں بنانا چاہا بنایا۔
  • اور وہ سب لوگ جو اموریوں اور حِتّیوں اور فرزّیوں اور حوّیوں اور یبُوسیوں میں سے باقی رہ گئے تھے اور بنی اِسرائیل میں سے نہ تھے۔
  • سو اُن کی اَولاد کو جو اُن کے بعد مُلک میں باقی رہی جِن کو بنی اِسرائیل پُورے طَور پر نابُود نہ کر سکے سُلیما ن نے غُلام بنا کر بیگار میں لگایا جَیسا آج تک ہے۔
  • لیکن سُلیما ن نے بنی اِسرائیل میں سے کِسی کو غُلام نہ بنایا بلکہ وہ اُس کے جنگی مَرد اور مُلازِم اور اُمرا اور فَوجی سردار اور اُس کے رتھوں اور سواروں کے حاکِم تھے۔
  • اور وہ خاص مَنصبدار جو سُلیما ن کے کام پر مُقرّر تھے پانچ سَو پچاس تھے ۔ یہ اُن لوگوں پر جو کام بنا رہے تھے سردار تھے۔
  • اور فِرعو ن کی بیٹی داؤُد کے شہر سے اپنے اُس محلّ میں جو سُلیما ن نے اُس کے لِئے بنایا تھا آئی تب سُلیما ن نے مِلّو کو تعمِیر کِیا۔
  • اور سُلیما ن سال میں تِین بار اُس مذبح پر جو اُس نے خُداوند کے لِئے بنایا تھا سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کے ذبِیحے گُذرانتا تھا اور اُن کے ساتھ اُس مذبح پر جو خُداوند کے آگے تھا بخُور جلاتا تھا ۔ اِس طرح اُس نے اُس گھر کو تمام کِیا۔
  • پِھر سُلیما ن بادشاہ نے عصیو ن جابر میں جو ادُوم کے مُلک میں بحرِ قُلز م کے کنارے ایلو ت کے پاس ہے جہازوں کا بیڑا بنایا۔
  • اور حِیرا م نے اپنے مُلازِم سُلیما ن کے مُلازِموں کے ساتھ اُس بیڑے میں بھیجے ۔ وہ ملاّح تھے جو سمُندر سے واقِف تھے۔
  • اور وہ اوفیر کو گئے اور وہاں سے چار سَو بِیس قِنطار سونا لے کر اُسے سُلیما ن بادشاہ کے پاس لائے۔
  • اور جب سبا کی مَلِکہ نے خُداوند کے نام کی بابت سُلیما ن کی شُہرت سُنی تو وہ آئی تاکہ مُشکِل سوالوں سے اُسے آزمائے۔
  • اور وہ بُہت بڑی جلَو کے ساتھ یروشلیِم میں آئی اور اُس کے ساتھ اُونٹ تھے جِن پر مصالِح اور بُہت سا سونا اور بیش بہا جواہِر لدے تھے اور جب وہ سُلیما ن کے پاس پُہنچی تو اُس نے اُن سب باتوں کے بارہ میں جو اُس کے دِل میں تِھیں اُس سے گُفتگُو کی۔
  • سُلیما ن نے اُس کے سب سوالوں کا جواب دِیا ۔ بادشاہ سے کوئی بات اَیسی پوشِیدہ نہ تھی جو اُسے نہ بتائی۔
  • اور جب سبا کی ملِکہ نے سُلیما ن کی ساری حِکمت اور اُس محلّ کو جو اُس نے بنایا تھا۔
  • اور اُس کے دسترخوان کی نِعمتوں اور اُس کے مُلازِموں کی نشِست اور اُس کے خادِموں کی حاضِر باشی اور اُن کی پوشاک اور اُس کے ساقِیوں اور اُس سِیڑھی کو جِس سے وہ خُداوند کے گھر کو جاتا تھا دیکھا تو اُس کے ہوش اُڑ گئے۔
  • اور اُس نے بادشاہ سے کہا کہ وہ سچّی خبر تھی جو مَیں نے تیرے کاموں اور تیری حِکمت کی بابت اپنے مُلک میں سُنی تھی۔
  • تَو بھی مَیں نے وہ باتیں باور نہ کِیں جب تک خُودآ کر اپنی آنکھوں سے یہ دیکھ نہ لِیا اور مُجھے تو آدھا بھی نہیں بتایا گیا تھا کیونکہ تیری حِکمت اور اِقبالمندی اُس شُہرت سے جو مَیں نے سُنی بُہت زِیادہ ہے۔
  • خُوش نصِیب ہیں تیرے لوگ اور خُوش نصِیب ہیں تیرے یہ مُلازِم جو برابر تیرے حضُور کھڑے رہتے اور تیری حِکمت سُنتے ہیں۔
  • خُداوند تیرا خُدا مُبارک ہو جو تُجھ سے اَیسا خُوشنُود ہُؤا کہ تُجھے اِسرا ئیل کے تخت پر بِٹھایا ہے ۔ چُونکہ خُداوند نے اِسرا ئیل سے سدا مُحبّت رکھّی ہے اِس لِئے اُس نے تُجھے عدل اور اِنصاف کرنے کو بادشاہ بنایا۔
  • اور اُس نے بادشاہ کو ایک سَو بِیس قِنطار سونا اور مصالِح کا بُہت بڑا انبار اور بیش بہا جواہِر دِئے اور جَیسے مصالِح سبا کی مَلِکہ نے سُلیما ن بادشاہ کو دِئے وَیسے پِھر کبھی اَیسی بُہتات کے ساتھ نہ آئے۔
  • اور حِیرا م کا بیڑا بھی جو اوفِیر سے سونا لاتا تھا بڑی کثرت سے چندن کے درخت اور بیش بہا جواہِراوفِیر سے لایا۔
  • سو بادشاہ نے خُداوند کے گھر اور شاہی محلّ کے لِئے چندن کی لکڑی کے سُتُون اور بربط اور گانے والوں کے لِئے سِتار بنائے۔ چندن کے اَیسے درخت نہ کبھی آئے تھے اور نہ کبھی آج کے دِن تک دِکھائی دِئے۔
  • اور سُلیما ن بادشاہ نے سبا کی مَلِکہ کو سب کُچھ جِس کی وہ مُشتاق ہُوئی اور جو کُچھ اُس نے مانگا دِیا ۔ علاوہ اِس کے سُلیما ن نے اُس کو اپنی شاہانہ سخاوت سے بھی عِنایت کِیا ۔ پِھر وہ اپنے مُلازِموں سمیت اپنی مملکت کو لَوٹ گئی۔
  • اور جِتنا سونا ایک برس میں سُلیما ن کے پاس آتا تھا اُس کا وزن سونے کا چھ سَو چھیاسٹھ قِنطار تھا۔
  • علاوہ اِس کے بیوپاریوں اور سَوداگروں کی تِجارت اور مِلی جُلی قَوموں کے سب سلاطِین اور مُلک کے صُوبہ داروں کی طرف سے بھی سونا آتا تھا۔
  • اور سُلیما ن بادشاہ نے سونا گھڑ کر دو سَو ڈھالیں بنائِیں ۔ چھ سَو مِثقال سونا ایک ایک ڈھال میں لگا۔
  • اور اُس نے گھڑے ہُوئے سونے کی تِین سَو سِپریں بنائِیں ۔ ایک ایک سِپر میں ڈیڑھ سیر سونا لگا اور بادشاہ نے اُن کو لُبنانی بَن کے گھر میں رکھّا۔
  • ماسِوا اِن کے بادشاہ نے ہاتھی دانت کا ایک بڑا تخت بنایا اور اُس پر سب سے چوکھا سونا منڈھا۔
  • اُس تخت میں چھ سِیڑِھیاں تھِیں اور تخت کے اُوپر کا حِصّہ پِیچھے سے گول تھا اور بَیٹھنے کی جگہ کی دونوں طرف ٹیکیں تِھیں اور ٹیکوں کے پاس دو شیر کھڑے تھے۔
  • اور اُن چھ سِیڑِھیوں کے اِدھر اور اُدھر بارہ شیر کھڑے تھے ۔ کِسی سلطنت میں اَیسا کبھی نہیں بنا۔
  • اور سُلیما ن بادشاہ کے پِینے کے سب برتن سونے کے تھے اور لُبنانی بَن کے گھر کے بھی سب برتن خالِص سونے کے تھے ۔ چاندی کا ایک بھی نہ تھا کیونکہ سُلیما ن کے ایّام میں اِس کی کُچھ قدر نہ تھی۔
  • کیونکہ بادشاہ کے پاس سمُندر میں حِیرا م کے بیڑے کے ساتھ ایک ترسِیسی بیڑا بھی تھا ۔ یہ ترسِیسی بیڑا تِین برس میں ایک بار آتا تھا اور سونا اور چاندی اور ہاتھی دانت اور بندر اور مور لاتا تھا۔
  • سو سُلیما ن بادشاہ دَولت اور حِکمت میں زمِین کے سب بادشاہوں پر سبقت لے گیا۔
  • اور سارا جہان سُلیما ن کے دِیدار کا طالِب تھا تاکہ اُس کی حِکمت کو جو خُدا نے اُس کے دِل میں ڈالی تھی سُنے۔
  • اور اُن میں سے ہر ایک آدمی چاندی کے برتن اور سونے کے برتن اور کپڑے اور ہتھیار اور مصالِح اور گھوڑے اور خچّر ہدیہ کے طَور پر اپنے حِصّہ کے مُوافِق لاتا تھا۔
  • اور سُلیما ن نے رتھ اور سوار اِکٹّھے کر لِئے ۔ اُس کے پاس ایک ہزار چار سَو رتھ اور بارہ ہزار سوار تھے جِن کو اُس نے رتھوں کے شہروں میں اور بادشاہ کے ساتھ یروشلیِم میں رکھّا۔
  • اور بادشاہ نے یروشلیِم میں اِفراط کی وجہ سے چاندی کو تو اَیسا کر دِیا جَیسے پتّھر اور دیوداروں کو اَیسا جَیسے نشیب کے مُلک کے گولر کے درخت ہوتے ہیں۔
  • اور جو گھوڑے سُلیما ن کے پاس تھے وہ مِصر سے منگائے گئے تھے اور بادشاہ کے سَوداگر ایک ایک جُھنڈ کی قِیمت لگا کر اُن کے جُھنڈ کے جُھنڈ لِیا کرتے تھے۔
  • اور ایک رتھ چاندی کی چھ سَو مِثقال میں آتا اور مِصر سے روانہ ہوتا اور گھوڑا ڈیڑھ سَو مِثقال میں آتا تھا اور اَیسے ہی حِتّیوں کے سب بادشاہوں اور ارامی بادشاہوں کے لِئے وہ اِن کو اُن ہی کے ذرِیعہ سے منگاتے تھے۔
  • اور سُلیما ن بادشاہ فرعو ن کی بیٹی کے علاوہ بُہت سی اجنبی عَورتوں سے یعنی موآبی ۔ عمُّونی ۔ ادُومی ۔ صَیدانی اور حِتّی عَورتوں سے مُحبّت کرنے لگا۔
  • یہ اُن قَوموں کی تِھیں جِن کی بابت خُداوند نے بنی اِسرائیل سے کہا تھا کہ تُم اُن کے بِیچ نہ جانا اور نہ وہ تُمہارے بِیچ آئیں کیونکہ وہ ضرُور تُمہارے دِلوں کو اپنے دیوتاؤں کی طرف مائِل کر لیں گی ۔ سُلیما ن اِن ہی کے عِشق کا دَم بھرنے لگا۔
  • اور اُس کے پاس سات سَو شاہزادِیاں اُس کی بِیویاں اور تِین سَو حرمیں تِھیں اور اُس کی بِیوِیوں نے اُس کے دِل کو پھیر دِیا۔
  • کیونکہ جب سُلیما ن بُڈّھا ہو گیا تو اُس کی بِیویوں نے اُس کے دِل کو غَیر معبُودوں کی طرف مائِل کر لِیا اور اُس کا دِل خُداوند اپنے خُدا کے ساتھ کامِل نہ رہا جَیسا اُس کے باپ داؤُد کا دِل تھا۔
  • کیونکہ سُلیما ن صَیدانِیوں کی دیوی عستارا ت اور عمُّونیوں کے نفرتی مِلکوم کی پَیروی کرنے لگا۔
  • اور سُلیما ن نے خُداوند کے آگے بدی کی اور اُس نے خُداوند کی پُوری پَیروی نہ کی جَیسی اُس کے باپ داؤُد نے کی تھی۔
  • پِھر سُلیما ن نے موآبیوں کے نفرتی کموس کے لِئے اُس پہاڑ پر جو یروشلیِم کے سامنے ہے اور بنی عمُّون کے نفرتی مو لک کے لِئے بُلند مقام بنا دِیا۔
  • اُس نے اَیسا ہی اپنی سب اجنبی بِیویوں کی خاطِر کِیا جو اپنے دیوتاؤں کے حضُور بخُور جلاتی اور قُربانی گُذرانتی تِھیں۔
  • اور خُداوند سُلیما ن سے ناراض ہُؤا کیونکہ اُس کا دِل خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا سے پِھر گیا تھا جِس نے اُسے دو بار دِکھائی دے کر۔
  • اُس کو اِس بات کا حُکم کِیا تھا کہ وہ غَیر معبُودوں کی پَیروی نہ کرے پر اُس نے وہ بات نہ مانی جِس کا حُکم خُداوند نے دِیا تھا۔
  • اِس سبب سے خُداوند نے سُلیما ن کو کہا چُونکہ تُجھ سے یہ فِعل ہُؤا اور تُو نے میرے عہد اور میرے آئِین کو جِن کا مَیں نے تُجھے حُکم دِیا نہیں مانا اِس لِئے مَیں سلطنت کو ضرُور تُجھ سے چِھین کر تیرے خادِم کو دُوں گا۔
  • تَو بھی تیرے باپ داؤُد کی خاطِر مَیں تیرے ایّام میں یہ نہیں کرُوں گا بلکہ اُسے تیرے بیٹے کے ہاتھ سے چِھینُوں گا۔
  • پِھر بھی مَیں ساری سلطنت کو نہیں چِھین لُوں گا بلکہ اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر اور یروشلیِم کی خاطِر جِسے میں نے چُن لِیا ہے ایک قبِیلہ تیرے بیٹے کو دُوں گا۔
  • سو خُداوند نے ادُومی ہدد کو سُلیما ن کا مُخالِف بنا کر کھڑا کِیا ۔ یہ ادُو م کی شاہی نسل سے تھا۔
  • کیونکہ جب داؤُد ادوُ م میں تھا اور لشکر کا سردار یُوآب ادُو م میں ہر ایک مَرد کو قتل کر کے اُن مقتُولوں کو دفن کرنے گیا۔
  • (کیونکہ یُوآب اور سب اِسرائیلی چھ مہِینے تک وہِیں رہے جب تک کہ اُس نے ادُوم میں ہر ایک مَرد کو قتل نہ کر ڈالا)۔
  • تو ہدد کئی ایک ادُومِیو ں کے ساتھ جو اُس کے باپ کے مُلازِم تھے مِصر کو جانے کو بھاگ نِکلا ۔ اُس وقت ہدد چھوٹا لڑکا ہی تھا۔
  • اور وہ مِد یان سے نِکل کر فاران میں آئے اور فاران سے لوگ ساتھ لے کر شاہِ مِصر فِرعو ن کے پاس مِصر میں گئے ۔ اُس نے اُس کو ایک گھر دِیا اور اُس کے لِئے رسد مُقرّر کی اور اُسے جاگِیر دی۔
  • اور ہدد کو فِرعو ن کے حضُور اِتنا رسُوخ حاصِل ہُؤا کہ اُس نے اپنی سالی یعنی مَلِکہ تحفنیس کی بہن اُسی کو بیاہ دی۔
  • اور تحفنیس کی بہن کے اُس سے اُس کا بیٹا جنُو بت پَیدا ہُؤا جِس کا دُودھ تحفنیس نے فِرعو ن کے محلّ میں چُھڑایا اور جنُوبت فرعو ن کے بیٹوں کے ساتھ فرعو ن کے محلّ میں رہا۔
  • سو جب ہدد نے مِصر میں سُنا کہ داؤُد اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور لشکر کا سردار یُوآب بھی مَر گیا ہے تو ہدد نے فرعو ن سے کہا مُجھے رُخصت کر دے تاکہ مَیں اپنے مُلک کو چلا جاؤُں۔
  • تب فرعو ن نے اُس سے کہا بھلا تُجھے میرے پاس کِس چِیز کی کمی ہُوئی کہ تُو اپنے مُلک کو جانے کے درپَے ہے؟ اُس نے کہا کُچھ نہیں پِھر بھی تُو مُجھے جِس طرح ہو رُخصت ہی کر دے۔
  • اور خُدا نے اُس کے لِئے ایک اَور مُخالِف الِید ع کے بیٹے رزو ن کو کھڑا کِیا جو اپنے آقا ضوبا ہ کے بادشاہ ہدد عزر کے پاس سے بھاگ گیا تھا۔
  • اور اُس نے اپنے پاس لوگ جمع کر لِئے اور جب داؤُد نے ضوبا ہ والوں کو قتل کِیا تو وہ ایک فَوج کا سردار ہو گیا اور وہ دمِشق کو جا کر وہِیں رہنے اور دمِشق میں سلطنت کرنے لگے۔
  • سو ہدد کی شرارت کے علاوہ یہ بھی سُلیما ن کی ساری عُمر اِسرا ئیل کا دُشمن رہا اور اُس نے اِسرا ئیل سے نفرت رکھّی اور ارام پر حُکومت کرتا رہا۔
  • اور صرِید ہ کے افرائِیمی نبا ط کا بیٹا یرُبعا م جو سُلیما ن کا مُلازِم تھا اور جِس کی ماں کا نام جو بیوہ تھی صرُوعہ تھا اُس نے بھی بادشاہ کے خِلاف اپنا ہاتھ اُٹھایا۔
  • اور بادشاہ کے خِلاف اُس کے ہاتھ اُٹھانے کا یہ سبب ہُؤا کہ بادشاہ مِلّو کو بناتا تھا اور اپنے باپ داؤُد کے شہر کے رخنہ کی مرمّت کرتا تھا۔
  • اور وہ شخص یرُبعا م ایک زبردست سُورما تھا اور سُلیما ن نے اُس جوان کو دیکھا کہ مِحنتی ہے ۔ سو اُس نے اُسے بنی یُوسف کے سارے کام پر مُختار بنا دِیا۔
  • اُس وقت جب یرُبعا م یروشلیِم سے نِکل کر جا رہا تھا تو سَیلانی اخیاہ نبی اُسے راہ میں مِلا اور اخیاہ ایک نئی چادر اوڑھے ہُوئے تھا ۔ یہ دونوں مَیدان میں اکیلے تھے۔
  • سو اخیاہ نے اُس نئی چادر کو جو اُس پر تھی لے کراُس کے بارہ ٹُکڑے پھاڑے۔
  • اور اُس نے یرُبعا م سے کہا کہ تُو اپنے لِئے دس ٹُکڑے لے لے کیونکہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں کہتا ہے کہ دیکھ مَیں سُلیما ن کے ہاتھ سے سلطنت چِھین لُوں گا اور دس قبِیلے تُجھے دُوں گا۔
  • (لیکن میرے بندہ داؤُد کی خاطِر اور یروشلیِم یعنی اُس شہر کی خاطِر جِسے مَیں نے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُن لِیا ہے ایک قبِیلہ اُس کے پاس رہے گا)۔
  • کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کِیا اور صَیدانِیوں کی دیوی عستارا ت اور موآبیوں کے دیوتا کمو س اور بنی عمُّون کے دیوتا مِلکوم کی پرستِش کی ہے اور میری راہوں پر نہ چلے کہ وہ کام کرتے جو میری نظر میں بھلا تھا اور میرے آئِین اور احکام کو مانتے جَیسا اُس کے باپ داؤُد نے کِیا۔
  • پِھر بھی مَیں ساری مملکت اُس کے ہاتھ سے نہیں لے لُوں گا بلکہ اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر جِسے مَیں نے اِس لِئے چُن لِیا کہ اُس نے میرے احکام اور آئِین مانے۔ مَیں اِس کی عُمر بھر اِسے پیشوا بنائے رکُھّوں گا۔
  • پر اُس کے بیٹے کے ہاتھ سے سلطنت یعنی دس قبِیلوں کو لے کر اُن کو تُجھے دُوں گا۔
  • اور اُس کے بیٹے کو ایک قبِیلہ دُوں گا تاکہ میرے بندہ داؤُد کا چراغ یروشلیِم یعنی اُس شہر میں جِسے مَیں نے اپنا نام رکھنے کے لِئے چُن لِیا ہے ہمیشہ میرے آگے رہے۔
  • اور مَیں تُجھے لُوں گا اور تُو اپنے دِل کی پُوری خواہش کے مُوافِق سلطنت کرے گا اور اِسرا ئیل کا بادشاہ ہو گا۔
  • اور اَیسا ہو گا کہ اگر تُو اُن سب باتوں کو جِن کا مَیں تُجھے حُکم دُوں سُنے اور میری راہوں پر چلے اور جو کام میری نظر میں بھلا ہے اُس کو کرے اور میرے آئِین اور احکام کو مانے جَیسا میرے بندہ داؤُد نے کِیا تو مَیں تیرے ساتھ رہُوں گا اور تیرے لِئے ایک پایدار گھر بناؤُں گا جَیسا مَیں نے داؤُد کے لِئے بنایا اور اِسرا ئیل کو تُجھے دے دُوں گا۔
  • اور مَیں اِسی سبب سے داؤُد کی نسل کو دُکھ دُوں گا پر ہمیشہ تک نہیں۔
  • اِسی لِئے سُلیما ن یرُبعا م کے قتل کے درپَے ہُؤا پر یرُبعا م اُٹھ کر مِصر کو شاہِ مِصر سِیساق کے پاس بھاگ گیا اور سُلیما ن کی وفات تک مِصر میں رہا۔
  • اور سُلیما ن کا باقی حال اور سب کُچھ جو اُس نے کِیااور اُس کی حِکمت سو کیا وہ سُلیما ن کے احوال کی کِتاب میں درج نہیں؟۔
  • اور وہ مُدّت جِس میں سُلیما ن نے یروشلیِم میں سب اِسرا ئیل پر سلطنت کی چالِیس برس کی تھی۔
  • اور سُلیما ن اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے باپ داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا رحُبعا م اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور رحُبعا م سِکم کو گیا کیونکہ سارا اِسرا ئیل اُسے بادشاہ بنانے کو سِکم کو گیا تھا۔
  • اور جب نباط کے بیٹے یرُبعا م نے جو ہنُوز مِصر میں تھا یہ سُنا (کیونکہ یرُبعا م سُلیما ن بادشاہ کے حضُور سے بھاگ گیا تھا اور وہ مِصر میں رہتا تھا۔
  • سو اُنہوں نے لوگ بھیج کر اُسے بُلوایا) تو یرُبعا م اور اِسرا ئیل کی ساری جماعت آ کر رحُبعا م سے یُوں کہنے لگی۔
  • کہ تیرے باپ نے ہمارا جُؤا سخت کر دِیا تھا سو تُو اب اپنے باپ کی اُس سخت خِدمت کو اور اُس بھاری جُوئے کو جو اُس نے ہم پر رکھّا ہلکا کر دے اور ہم تیری خِدمت کریں گے۔
  • تب اُس نے اُن سے کہا ابھی تُم تِین روز کے لِئے چلے جاؤ تب پِھر میرے پاس آنا ۔ سو وہ لوگ چلے گئے۔
  • اور رحُبعا م بادشاہ نے اُن عُمر رسِیدہ لوگوں سے جو اُس کے باپ سُلیما ن کے جِیتے جی اُس کے حضُور کھڑے رہتے تھے مشوَرت لی اور کہا کہ اِن لوگوں کو جواب دینے کے لِئے تُم مُجھے کیا صلاح دیتے ہو؟۔
  • اُنہوں نے اُس سے یہ کہا کہ اگر تُو آج کے دِن اِس قَوم کا خادِم بن جائے اور اُن کی خِدمت کرے اور اُن کو جواب دے اور اُن سے مِیٹھی باتیں کرے تو وہ سدا تیرے خادِم بنے رہیں گے۔
  • پر اُس نے اُن عُمر رسِیدہ لوگوں کی مشوَرت جو اُنہوں نے اُسے دی چھوڑ کر اُن جوانوں سے جو اُس کے ساتھ بڑے ہُوئے تھے اور اُس کے حضُور کھڑے تھے مشورَت لی۔
  • اور اُن سے پُوچھا کہ تُم کیا صلاح دیتے ہو تاکہ ہم اِن لوگوں کو جواب دے سکیں جِنہوں نے مُجھ سے یُوں کہا ہے کہ اُس جُوئے کو جو تیرے باپ نے ہم پر رکھّا ہلکا کر دے؟۔
  • اِن جوانوں نے جو اُس کے ساتھ بڑے ہُوئے تھے اُس سے کہا تُو اُن لوگوں کو یُوں جواب دینا جِنہوں نے تُجھ سے کہا ہے کہ تیرے باپ نے ہمارے جُوئے کو بھاری کِیا تُو اُس کو ہمارے لِئے ہلکا کر دے ۔ سو تُو اُن سے یُوں کہنا کہ میری چھنگلی میرے باپ کی کمر سے بھی موٹی ہے۔
  • اور اب گو میرے باپ نے بھاری جُؤا تُم پر رکھّا ہے تَو بھی مَیں تُمہا رے جُوئے کو اَور زِیادہ بھاری کرُوں گا ۔ میرے باپ نے تُم کو کوڑوں سے ٹِھیک کِیا مَیں تُم کو بِچھُّوؤں سے ٹِھیک بناؤُں گا۔
  • سو یرُبعا م اور سب لوگ تِیسرے دِن رحُبعا م کے پاس حاضِر ہُوئے جَیسا بادشاہ نے اُن کو حُکم دِیا تھا کہ تِیسرے دِن میرے پاس پِھر آنا۔
  • اور بادشاہ نے اُن لوگوں کو سخت جواب دِیا اور عُمر رسِیدہ لوگوں کی اُس مشورَت کو جو اُنہوں نے اُسے دی تھی ترک کِیا۔
  • اور جوانوں کی صلاح کے مُوافِق اُن سے یہ کہا کہ میرے باپ نے تو تُم پر بھاری جُؤا رکھّا لیکن مَیں تُمہارے جُوئے کو زِیادہ بھاری کرُوں گا ۔ میرے باپ نے تُم کو کوڑوں سے ٹِھیک کِیا پر مَیں تُم کو بِچھُّوؤں سے ٹِھیک بناؤُں گا۔
  • سو بادشاہ نے لوگوں کی نہ سُنی کیونکہ یہ مُعاملہ خُداوند کی طرف سے تھا تاکہ خُداوند اپنی بات کو جو اُس نے سَیلانی اخیاہ کی معرفت نباط کے بیٹے یرُبعا م سے کہی تھی پُورا کرے۔
  • اور جب سارے اِسرا ئیل نے دیکھا کہ بادشاہ نے اُن کی نہ سُنی تو اُنہوں نے بادشاہ کو یُوں جواب دِیا کہ داؤُد میں ہمارا کیا حِصّہ ہے؟ یسّی کے بیٹے میں ہماری مِیراث نہیں ۔ اَے اِسرا ئیل اپنے ڈیروں کو چلے جاؤ اور اب اَے داؤُد تُو اپنے گھر کو سنبھال ۔ سو اِسرائیلی اپنے ڈیروں کو چل دِئے۔
  • لیکن جِتنے اِسرائیلی یہُوداہ کے شہروں میں رہتے تھے اُن پر رحُبعا م سلطنت کرتا رہا۔
  • پِھر رحُبعا م بادشاہ نے ادُورا م کو بھیجا جو بیگارِیوں کے اُوپر تھا اور سارے اِسرا ئیل نے اُسے سنگسار کِیا اور وہ مَر گیا ۔ تب رحُبعا م بادشاہ نے اپنے رتھ پر سوار ہونے میں جلدی کی تاکہ یروشلیِم کو بھاگ جائے۔
  • یُوں اِسرا ئیل داؤُد کے گھرانے سے باغی ہُؤا اور آج تک ہے۔
  • اور جب سارے اِسرا ئیل نے سُنا کہ یرُبعا م لَوٹ آیا ہے تو اُنہوں نے لوگ بھیج کر اُسے جماعت میں بُلوایا اور اُسے سارے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا اور یہُوداہ کے قبِیلہ کے سِوا کِسی نے داؤُد کے گھرانے کی پَیروی نہ کی۔
  • اور جب رحُبعا م یروشلیِم میں پُہنچا تو اُس نے یہُوداہ کے سارے گھرانے اور بِنیمِین کے قبِیلہ کو جو سب ایک لاکھ اسّی ہزار چُنے ہُوئے جنگی مَرد تھے اِکٹّھا کِیا تاکہ وہ اِسرا ئیل کے گھرانے سے لڑ کر سلطنت کو پِھرسُلیما ن کے بیٹے رحُبعا م کے قبضہ میں کرا دیں۔
  • لیکن سمعیا ہ کو جومَردِ خُدا تھا خُدا کا یہ پَیغام آیا۔
  • کہ یہُودا ہ کے بادشاہ سُلیما ن کے بیٹے رحُبعا م اور یہُوداہ اور بِنیمِین کے سارے گھرانے اور قَوم کے باقی لوگوں سے کہہ کہ۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم چڑھائی نہ کرو اور نہ اپنے بھائِیوں بنی اِسرائیل سے لڑو بلکہ ہر شخص اپنے گھر کو لَوٹے کیونکہ یہ بات میری طرف سے ہے ۔ سو اُنہوں نے خُداوند کی بات مانی اور خُداوند کے حُکم کے مُطابِق لَوٹے اور اپنا راستہ لِیا۔
  • تب یرُبعا م نے افرائِیم کے کوہستانی مُلک میں سِکم کو تعمِیر کِیا اور اُس میں رہنے لگا اور وہاں سے نِکل کر اُس نے فنوا یل کو تعمِیرکِیا۔
  • اور یرُبعا م نے اپنے دِل میں کہا کہ اب سلطنت داؤُد کے گھرانے میں پِھر چلی جائے گی۔
  • اگر یہ لوگ یروشلیِم میں خُداوند کے گھر میں قُربانی گُذراننے کو جایا کریں تو اِن کے دِل اپنے مالِک یعنی یہُوداہ کے بادشاہ رحُبعا م کی طرف مائِل ہوں گے اور وہ مُجھ کو قتل کر کے شاہِ یہُودا ہ رحُبعا م کی طرف پِھر جائیں گے۔
  • اِس لِئے اُس بادشاہ نے مشورَت لے کر سونے کے دو بچھڑے بنائے اور لوگوں سے کہا یروشلیِم کو جانا تُمہاری طاقت سے باہر ہے ۔ اَے اِسرا ئیل اپنے دیوتاؤں کو دیکھ جو تُجھے مُلک مِصر سے نِکال لائے۔
  • اور اُس نے ایک کو بَیت ا یل میں قائِم کِیا اور دُوسرے کو دان میں رکھّا۔
  • اور یہ گُناہ کا باعِث ٹھہرا کیونکہ لوگ اُس ایک کی پرستِش کرنے کے لِئے دان تک جانے لگے۔
  • اور اُس نے اُونچی جگہوں کے گھر بنائے اور عوام میں سے جو بنی لاوی نہ تھے کاہِن بنائے۔
  • اور یرُبعا م نے آٹھویں مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کے لِئے اُس عِید کی طرح جو یہُودا ہ میں ہوتی ہے ایک عِید ٹھہرائی اور اُس مذبح کے پاس گیا ۔ اَیسا ہی اُس نے بَیت ایل میں کِیا اور اُن بچھڑوں کے لِئے جو اُس نے بنائے تھے قُربانی گُذرانی اور اُس نے بَیت ا یل میں اپنے بنائے ہُوئے اُونچے مقاموں کے لِئے کاہِنوں کو رکھّا۔
  • اور آٹھویں مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کو یعنی اُس مہِینے میں جِسے اُس نے اپنے ہی دِل سے ٹھہرایا تھا وہ اُس مذبح کے پاس جو اُس نے بَیت ا یل میں بنایا تھا گیا اور بنی اِسرائیل کے لِئے عِید ٹھہرائی اور بخُور جلانے کو مذبح کے پاس گیا۔
  • اور دیکھو خُداوند کے حُکم سے ایک مَردِ خُدا یہُودا ہ سے بَیت ا یل میں آیا اور یرُبعا م بخُور جلانے کو مذبح کے پاس کھڑا تھا۔
  • اور وہ خُداوند کے حُکم سے مذبح کے خِلاف چِلاّ کر کہنے لگا اَے مذبح! اَے مذبح! خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ داؤُد کے گھرانے سے ایک لڑکا بنام یُوسیا ہ پَیدا ہو گا ۔ سو وہ اُونچے مقاموں کے کاہِنوں کی جو تُجھ پر بخُور جلاتے ہیں تُجھ پر قُربانی کرے گا اور وہ آدمِیوں کی ہڈِّیاں تُجھ پر جلائیں گے۔
  • اور اُس نے اُسی دِن ایک نِشان دِیا اور کہا وہ نِشان جو خُداوند نے بتایا ہے یہ ہے کہ دیکھو مذبح پھٹ جائے گا اور وہ راکھ جو اُس پر ہے گِر جائے گی۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب بادشاہ نے اُس مَردِ خُدا کا کلام جو اُس نے بَیت ا یل میں مذبح کے خِلاف چِلاّ کر کہا تھا سُنا تو یرُبعا م نے مذبح پر سے اپنا ہاتھ لمباکِیا اور کہا کہ اُسے پکڑ لو اور اُس کا وہ ہاتھ جو اُس نے اُس کی طرف بڑھایا تھا خُشک ہو گیا اَیسا کہ وہ اُسے پِھر اپنی طرف کھینچ نہ سکا۔
  • اور اُس نِشان کے مُطابِق جو اُس مَردِ خُدا نے خُداوند کے حُکم سے دِیا تھا وہ مذبح بھی پھٹ گیا اور راکھ مذبح پر سے گِر گئی۔
  • تب بادشاہ نے اُس مَردِ خُدا سے کہا کہ اب خُداوند اپنے خُدا سے اِلتجا کر اور میرے لِئے دُعا کر تاکہ میرا ہاتھ میرے لِئے پِھر بحال ہو جائے۔ تب اُس مَردِ خُدا نے خُداوند سے اِلتجا کی اور بادشاہ کا ہاتھ اُس کے لِئے بحال ہُؤا اور جَیسا پہلے تھا وَیسا ہی ہو گیا۔
  • اور بادشاہ نے اُس مَردِ خُدا سے کہا کہ میرے ساتھ گھر چل اور تازہ دَم ہو اور مَیں تُجھے اِنعام دُوں گا۔
  • اُس مَردِ خُدا نے بادشاہ کو جواب دِیا کہ اگر تُو اپنا آدھا گھر بھی مُجھے دے تَو بھی مَیں تیرے ساتھ نہیں جانے کا اور نہ مَیں اِس جگہ روٹی کھاؤُں اور نہ پانی پِیُوں۔
  • کیونکہ خُداوند کا حُکم مُجھے تاکِید کے ساتھ یہ ہُؤا ہے کہ تُو نہ روٹی کھانا نہ پانی پِینا نہ اُس راہ سے لَوٹنا جِس سے تُو جائے۔
  • سو وہ دُوسرے راستہ سے گیا اور جِس راہ سے بَیت ا یل میں آیا تھا اُس سے نہ لَوٹا۔
  • اور بَیت ا یل میں ایک بُڈّھا نبی رہتا تھا ۔ سو اُس کے بیٹوں میں سے ایک نے آ کر وہ سب کام جو اُس مَردِ خُدا نے اُس روز بَیت ا یل میں کِئے اُسے بتائے اور جو باتیں اُس نے بادشاہ سے کہی تِھیں اُن کو بھی اپنے باپ سے بیان کِیا۔
  • اور اُن کے باپ نے اُن سے کہا وہ کِس راہ سے گیا؟ اُس کے بیٹوں نے دیکھ لِیا تھا کہ وہ مَردِ خُدا جو یہُودا ہ سے آیا تھا کِس راہ سے گیا ہے۔
  • سو اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا میرے لِئے گدھے پر زِین کس دو ۔ پس اُنہوں نے اُس کے لِئے گدھے پر زِین کِس دِیا اور وہ اُس پر سوار ہُؤا۔
  • اور اُس مَردِ خُدا کے پِیچھے چلا اور اُسے بلُوط کے ایک درخت کے نِیچے بَیٹھے پایا ۔ تب اُس نے اُس سے کہا کیا تُو وُہی مَردِ خُدا ہے جو یہُودا ہ سے آیا تھا؟ اُس نے کہا ہاں۔
  • تب اُس نے اُس سے کہا میرے ساتھ گھر چل اور روٹی کھا۔
  • اُس نے کہا مَیں تیرے ساتھ لَوٹ نہیں سکتا اور نہ تیرے گھر جا سکتا ہُوں اور مَیں تیرے ساتھ اِس جگہ نہ روٹی کھاؤُں نہ پانی پِیُوں۔
  • کیونکہ خُداوند کا مُجھ کو یُوں حُکم ہُؤا ہے کہ تُو وہاں نہ روٹی کھانا نہ پانی پِینا اور نہ اُس راستہ سے ہو کر لَوٹنا جِس سے تُو جائے۔
  • تب اُس نے اُس سے کہا مَیں بھی تیری طرح نبی ہُوں اور خُداوند کے حُکم سے ایک فرِشتہ نے مُجھ سے یہ کہا کہ اُسے اپنے ساتھ اپنے گھر میں لَوٹا کر لے آ تاکہ وہ روٹی کھائے اور پانی پِئے لیکن اُس نے اُس سے جُھوٹ کہا۔
  • سو وہ اُس کے ساتھ لَوٹ گیا اور اُس کے گھر میں روٹی کھائی اور پانی پِیا۔
  • اور جب وہ دسترخوان پر بَیٹھے تھے تو خُداوند کا کلام اُس نبی پر جو اُسے لَوٹا لایا تھا نازِل ہُؤا۔
  • اور اُس نے اُس مَردِ خُدا سے جو یہُودا ہ سے آیا تھا چِلاّ کر کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ تُو نے خُداوند کے کلام سے نافرمانی کی اور اُس حُکم کو نہیں مانا جو خُداوند تیرے خُدا نے تُجھے دِیا تھا۔
  • بلکہ تُو لَوٹ آیا اور تُو نے اُسی جگہ جِس کی بابت خُداوند نے تُجھے فرمایا تھا کہ نہ روٹی کھانا نہ پانی پِینا روٹی بھی کھائی اور پانی بھی پِیا سو تیری لاش تیرے باپ دادا کی قبر تک نہیں پُہنچے گی۔
  • اور جب وہ روٹی کھا چُکا اور پانی پی چُکا تو اُس نے اُس کے لِئے یعنی اُس نبی کے لِئے جِسے وہ لَوٹا لایا تھا گدھے پر زِین کس دِیا۔
  • اور جب وہ روانہ ہُؤا تو راہ میں اُسے ایک شیر مِلا جِس نے اُسے مار ڈالا سو اُس کی لاش راہ میں پڑی رہی اور گدھا اُس کے پاس کھڑا رہا اور شیر بھی اُس لاش کے پاس کھڑا رہا۔
  • اور لوگ اُدھر سے گُذرے اور دیکھا کہ لاش راہ میں پڑی ہے اور شیر لاش کے پاس کھڑا ہے ۔ سو اُنہوں نے اُس شہر میں جہاں وہ بُڈّھا نبی رہتا تھا یہ بتایا۔
  • اور جب اُس نبی نے جو اُسے راہ سے لَوٹا لایا تھا یہ سُنا تو کہا یہ وُہی مَردِ خُدا ہے جِس نے خُداوند کے کلام کی نافرمانی کی اِسی لِئے خُداوند نے اُس کو شیرکے حوالہ کر دِیا اور اُس نے خُداوند کے اُس سُخن کے مُطابِق جو اُس نے اُس سے کہا تھا اُسے پھاڑا اور مار ڈالا۔
  • پِھر اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا کہ میرے لِئے گدھے پر زِین کس دو ۔ سو اُنہوں نے زِین کس دِیا۔
  • تب وہ گیا اور اُس نے اُس کی لاش راہ میں پڑی ہُوئی اور گدھے اور شیر کو لاش کے پاس کھڑے پایا کیونکہ شیر نے نہ لاش کو کھایا اور نہ گدھے کوپھاڑا تھا۔
  • سو اُس نبی نے اُس مَردِ خُدا کی لاش اُٹھا کر اُسے گدھے پر رکھّا اور لے آیا اور وہ بُڈّھا نبی اُس پر ماتم کرنے اور اُسے دفن کرنے کو اپنے شہر میں آیا۔
  • اور اُس نے اُس کی لاش کو اپنی قبر میں رکھّا اور اُنہوں نے اُس پر ماتم کِیا اور کہا ہائے میرے بھائی!۔
  • اور جب وہ اُسے دفن کر چُکا تو اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا کہ جب مَیں مَر جاؤُں تو مُجھ کو اُسی قبر میں دفن کرنا جِس میں یہ مَردِ خُدا دفن ہُؤا ہے ۔ میری ہڈّیاں اُس کی ہڈّیوں کے برابر رکھنا۔
  • اِس لِئے کہ وہ بات جو اُس نے خُداوند کے حُکم سے بَیت ا یل کے مذبح کے خِلاف اور اُن سب اُونچے مقاموں کے گھروں کے خِلاف جو سامر یہ کے قصبوں میں ہیں کہی ہے ضرُور پُوری ہو گی۔
  • اِس ماجرا کے بعد بھی یرُبعا م اپنی بُری راہ سے باز نہ آیا بلکہ اُس نے عوام میں سے اُونچے مقاموں کے کاہِن ٹھہرائے ۔ جِس کِسی نے چاہا اُسے اُس نے مخصُوص کِیا تاکہ اُونچے مقاموں کے لِئے کاہِن ہوں۔
  • اور یہ فعل یرُبعا م کے گھرانے کے لِئے اُسے کاٹ ڈالنے اور اُسے رُویِ زمِین پر سے نیست و نابُود کرنے کے لِئے گُناہ ٹھہرا۔
  • اُس وقت یرُبعا م کا بیٹا ابیا ہ بِیمار پڑا۔
  • اور یرُبعا م نے اپنی بِیوی سے کہا ذرا اُٹھ کر اپنا بھیس بدل ڈال تاکہ پہچان نہ ہو سکے کہ تُو یرُبعا م کی بِیوی ہے اور سَیلا کو چلی جا ۔ دیکھ اخیاہ نبی وہاں ہے جِس نے میری بابت کہا تھا کہ مَیں اِس قَوم کا بادشاہ ہُوں گا۔
  • اور دس روٹِیاں اور پپڑیاں اور شہد کا ایک مرتبان اپنے ساتھ لے اور اُس کے پاس جا ۔ وہ تُجھے بتا دے گا کہ لڑکے کا کیا حال ہو گا۔
  • سو یرُبعا م کی بِیوی نے اَیسا ہی کِیا اور اُٹھ کر سیَلا کو گئی اور اخیاہ کے گھر پُہنچی پر اخیاہ کو کُچھ نظر نہیں آتا تھا کیونکہ بُڑھاپے کے سبب سے اُس کی آنکھیں رہ گئی تِھیں۔
  • اور خُداوند نے اخیاہ سے کہا دیکھ یرُبعا م کی بِیوی تُجھ سے اپنے بیٹے کی بابت پُوچھنے آ رہی ہے کیونکہ وہ بِیمار ہے ۔ سو تُو اُس سے یُوں یُوں کہنا کیونکہ جب وہ اندر آئے گی تو اپنے آپ کو دُوسری عَورت بنائے گی۔
  • اور جَیسے ہی وہ دروازہ سے اندر آئی اور اخیاہ نے اُس کے پاؤں کی آہٹ سُنی تو اُس نے اُس سے کہا اَے یرُبعا م کی بِیوی اندر آ! تُو کیوں اپنے کو دُوسری بناتی ہے؟ کیونکہ مَیں تو تیرے ہی پاس سخت پَیغام کے ساتھ بھیجا گیا ہُوں۔
  • سو جا کر یرُبعا م سے کہہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے حالانکہ مَیں نے تُجھے لوگوں میں سے لے کر سرفراز کِیا اور اپنی قَوم اِسرا ئیل پر تُجھے بادشاہ بنایا۔
  • اور داؤُد کے گھرانے سے سلطنت چِھین لی اور تُجھے دی تَو بھی تُو میرے بندہ داؤُد کی مانِند نہ ہُؤا جِس نے میرے حُکم مانے اور اپنے سارے دِل سے میری پَیروی کی تاکہ فقط وُہی کرے جو میری نظر میں ٹِھیک تھا۔
  • پر تُو نے اُن سبھوں سے جو تُجھ سے پہلے ہُوئے زِیادہ بدی کی اور جا کر اپنے لِئے اَور اَور معبُود اور ڈھالے ہُوئے بُت بنائے تاکہ مُجھے غُصّہ دِلائے بلکہ تُو نے مُجھے اپنی پِیٹھ کے پِیچھے پھینکا۔
  • اِس لِئے دیکھ مَیں یرُبعا م کے گھرانے پر بلا نازِل کرُوں گا اور یرُبعا م کی نسل کے ہر ایک لڑکے کو یعنی ہر ایک کو جو اِسرا ئیل میں بند ہے اور اُس کو جو آزاد چُھوٹا ہُؤا ہے کاٹ ڈالُوں گا اور یرُبعا م کے گھرانے کی صفائی کر دُوں گا جَیسے کوئی گوبر کی صفائی کرتا ہو جب تک وہ سب دُور نہ ہو جائے۔
  • یرُبعا م کا جو کوئی شہر میں مَرے گا اُسے کُتّے کھائیں گے اور جو مَیدان میں مَرے گا اُسے ہوا کے پرِندے چٹ کر جائیں گے کیونکہ خُداوند نے یہ فرمایا ہے۔
  • سو تُو اُٹھ اور اپنے گھر جا اور جَیسے ہی تیرا قدم شہر میں پڑے گا وہ لڑکا مَر جائے گا۔
  • اور سارا اِسرا ئیل اُس کے لِئے روئے گا اور اُسے دفن کرے گا کیونکہ یرُبعا م کی اَولاد میں سے فقط اُسی کو قبر نصِیب ہو گی اِس لِئے کہ یرُبعا م کے گھرانے میں سے اِسی میں کُچھ پایا گیا جو خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے نزدِیک بھلا ہے۔
  • علاوہ اِس کے خُداوند اپنی طرف سے اِسرا ئیل کے لِئے ایک اَیسا بادشاہ برپا کرے گا جو اُسی دِن یرُبعا م کے گھرانے کو کاٹ ڈالے گا ۔ لیکن کب؟ یہ ابھی ہو گا۔
  • کیونکہ خُداوند اِسرا ئیل کو اَیسا مارے گا جَیسے سرکنڈا پانی میں ہِلایا جاتا ہے اور وہ اِسرا ئیل کو اِس اچّھے مُلک سے جو اُس نے اُن کے باپ دادا کو دِیا تھا اُکھاڑ پھینکے گا اور اُن کو دریایِ فرا ت کے پار پراگندہ کرے گا کیونکہ اُنہوں نے اپنے لِئے یسِیرتیں بنائِیں اور خُداوند کو غُصّہ دِلایا ہے۔
  • اور وہ اِسرا ئیل کو یرُبعا م کے اُن گُناہوں کے سبب سے چھوڑ دے گا جو اُس نے خُود کِئے اور جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا۔
  • اور یرُبعا م کی بِیوی اُٹھ کر روانہ ہُوئی اور تِرضہ میں آئی اور جَیسے ہی وہ گھر کے آستانہ پر پُہنچی وہ لڑکا مَر گیا۔
  • اور سارے اِسرا ئیل نے جَیسا خُداوند نے اپنے بندہ اخیاہ نبی کی معرفت فرمایا تھا اُسے دفن کر کے اُس پر نَوحہ کِیا۔
  • اور یرُبعا م کا باقی حال کہ وہ کِس کِس طرح لڑا اور اُس نے کیونکر سلطنت کی وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں لِکھا ہے۔
  • اور جِتنی مُدّت تک یرُبعا م نے سلطنت کی وہ بائِیس برس کی تھی اور وہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُس کا بیٹا ندب اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور سُلیما ن کا بیٹا رحُبعا م یہُودا ہ میں بادشاہ تھا ۔ رحُبعا م اِکتالِیس برس کا تھا جب وہ بادشاہی کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم یعنی اُس شہر میں جِسے خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُنا تھا تاکہ اپنا نام وہاں رکھّے ستّرہ برس سلطنت کی اور اُس کی ماں کا نام نعمہ تھا جوعمُّونی عَورت تھی۔
  • اور یہُودا ہ نے خُداوند کے حضُور بدی کی اور جو گُناہ اُن کے باپ دادا نے کِئے تھے اُن سے بھی زِیادہ اُنہوں نے اپنے گُناہوں سے جو اُن سے سرزد ہُوئے اُس کی غَیرت کو برانگیختہ کِیا۔
  • کیونکہ اُنہوں نے اپنے لِئے ہر ایک اُونچے ٹِیلے پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے اُونچے مقام اور سُتُون اور یسِیرتیں بنائِیں۔
  • اور اُس مُلک میں لُوطی بھی تھے ۔ وہ اُن قَوموں کے سب مکرُوہ کام کرتے تھے جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے نِکال دِیا تھا۔
  • اور رحُبعا م بادشاہ کے پانچویں برس میں شاہِ مِصر سِیسق نے یروشلیِم پر چڑھائی کی۔
  • اور اُس نے خُداوند کے گھر کے خزانوں اور شاہی محلّ کے خزانوں کو لے لِیا بلکہ اُس نے سب کُچھ لے لِیا اور سونے کی وہ سب ڈھالیں بھی لے گیا جو سُلیِما ن نے بنائی تِھیں۔
  • اور رحُبعا م بادشاہ نے اُن کے بدلے پِیتل کی ڈھالیں بنائِیں اور اُن کو مُحافِظ سِپاہِیوں کے سرداروں کے سپُرد کِیا جو شاہی محلّ کے دروازہ پر پہرا دیتے تھے۔
  • اور جب بادشاہ خُداوند کے گھر میں جاتا تو وہ سِپاہی اُن کو لے کر چلتے اور پِھر اُن کو واپس لا کر سِپاہِیوں کی کوٹھری میں رکھ دیتے تھے۔
  • اور رحُبعا م کا باقی حال اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں لِکھا نہیں ہے؟۔
  • اور رحُبعا م اور یرُبعا م میں برابر جنگ رہی۔
  • اور رحُبعا م اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہُؤا ۔ اُس کی ماں کا نام نعمہ تھا جو عمُّونی عَورت تھی اور اُس کا بیٹا ابیا م اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور نباط کے بیٹے یرُبعا م کی سلطنت کے اٹھارھویں سال سے ابیا م یہُودا ہ پر سلطنت کرنے لگا۔
  • اُس نے یروشلیِم میں تِین سال بادشاہی کی ۔ اُس کی ماں کا نام معکہ تھا جو ابی سلو م کی بیٹی تھی۔
  • اُس نے اپنے باپ کے سب گُناہوں میں جو اُس نے اُس سے پہلے کِئے تھے اُس کی روِش اِختِیار کی اور اُس کا دِل خُداوند اپنے خُدا کے ساتھ کامِل نہ تھا جَیسا اُس کے باپ داؤُد کا دِل تھا۔
  • باوُجُود اِس کے خُداوند اُس کے خُدا نے داؤُد کی خاطِر یروشلیِم میں اُسے ایک چراغ دِیا یعنی اُس کے بیٹے کو اُس کے بعد ٹھہرایا اور یروشلیِم کو برقرار رکھّا۔
  • اِس لِئے کہ داؤُد نے وہ کام کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک تھا اور اپنی ساری عُمر خُداوند کے کِسی حُکم سے باہر نہ ہُؤا سِوا حِتّی اُورِ یّاہ کے مُعاملہ کے۔
  • اور رحُبعا م اور یرُبعا م کے درمِیان اُس کی ساری عُمر جنگ رہی۔
  • اور ابیا م کا باقی حال اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں لِکھّا نہیں ہے؟ اور ابیا م اور یرُبعا م میں جنگ ہوتی رہی۔
  • اور ابیا م اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں دفن کِیا اور اُس کا بیٹا آسا اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور شاہِ اِسرا ئیل یرُبعا م کے بِیسویں سال سے آسا یہُودا ہ پر سلطنت کرنے لگا۔
  • اُس نے اِکتالِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام معکہ تھا جو ابی سلو م کی بیٹی تھی۔
  • اور آسا نے اپنے باپ داؤُد کی طرح وہ کام کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک تھا۔
  • اُس نے لُوطِیوں کو مُلک سے نِکال دِیا اور اُن سب بُتوں کو جِن کو اُس کے باپ دادا نے بنایا تھا دُور کر دِیا۔
  • اور اُس نے اپنی ماں معکہ کو بھی مَلِکہ کے رُتبہ سے اُتار دِیا کیونکہ اُس نے ایک یسِیرت کے لِئے ایک نفرت انگیز بُت بنایا تھا ۔ سو آسا نے اُس کے بُت کو کاٹ ڈالا اور وادیِ قدرو ن میں اُسے جلا دِیا۔
  • لیکن اُونچے مقام ڈھائے نہ گئے تَو بھی آسا کا دِل عُمر بھر خُداوند کے ساتھ کامِل رہا۔
  • اور اُس نے وہ چِیزیں جو اُس کے باپ نے نذر کی تِھیں اور وہ چِیزیں جو اُس نے آپ نذر کی تِھیں یعنی چاندی اور سونا اور ظُرُوف سب کو خُداوند کے گھر میں داخِل کِیا۔
  • اور آسا اور شاہِ اِسرا ئیل بعشا میں اُن کی عُمر بھر جنگ رہی۔
  • اور شاہِ اِسرا ئیل بعشا نے یہُودا ہ پر چڑھائی کی اور رامہ کو بنایا تاکہ شاہِ یہُودا ہ آسا کے پاس کِسی کی آمد ورفت نہ ہو سکے۔
  • تب آسا نے سب چاندی اور سونے کو جو خُداوند کے گھر کے خزانوں میں باقی رہا تھا اور شاہی محلّ کے خزانوں کو لے کر اُن کو اپنے خادِموں کے سپُرد کِیا اور آسا بادشاہ نے اُن کو شاہِ ارا م بِن ہدَد کے پاس جو حزیُو ن کے بیٹے طابرِ مُّون کا بیٹا تھا اور دمشق میں رہتا تھا روانہ کِیا اور کہلا بھیجا۔
  • کہ میرے اور تیرے درمِیان اور میرے باپ اور تیرے باپ کے درمِیان عہد و پَیمان ہے ۔ دیکھ مَیں نے تیرے لِئے چاندی اور سونے کا ہدیہ بھیجا ہے سو تُو آ کر شاہِ اِسرا ئیل بعشا سے عہد شِکنی کر تاکہ وہ میرے پاس سے چلا جائے۔
  • اور بِن ہدد نے آسا بادشاہ کی بات مانی اور اپنے لشکر کے سرداروں کو اِسرائیلی شہروں پر چڑھائی کرنے کو بھیجا اور عیُّو ن اور دان اور ابیل بَیت معکہ اور سارے کِنّرت اور نفتالی کے سارے مُلک کو مارا۔
  • جب بعشا نے یہ سُنا تو رامہ کے بنانے سے ہاتھ کھینچا اور تِرضہ میں رہنے لگا۔
  • تب آسا بادشاہ نے سارے یہُودا ہ میں مُنادی کرائی اور کوئی معذُور نہ رکھّا گیا ۔ سو وہ رامہ کے پتّھر کو اور اُس کی لکڑِیوں کو جِن سے بعشا اُسے تعمِیر کر رہا تھا اُٹھا لے گئے اور آسا بادشاہ نے اُن سے بِنیمِین کے جِبع اور مِصفاہ کو بنایا۔
  • اور آسا کا باقی سب حال اور اُس کی ساری قُوّت اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا اور جو شہر اُس نے بنائے سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں ہیں؟ لیکن اُس کے بُڑھاپے کے وقت میں اُسے پاؤں کا روگ لگ گیا۔
  • اور آسا اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے باپ دادا کے ساتھ اپنے باپ داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹایہُو سفط اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ آسا کی سلطنت کے دُوسرے سال سے یرُبعا م کا بیٹا ندب اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اِسرا ئیل پر دو برس سلطنت کی۔
  • اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی اور اپنے باپ کی راہ اور اُس کے گُناہ کی روِش اِختیار کی جِس سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا تھا۔
  • اور اخیاہ کے بیٹے بعشا نے جو اِشکار کے گھرانے کا تھا اُس کے خِلاف سازِش کی اور بعشا نے جِبّتُون میں جو فِلستِیوں کا تھا اُسے قتل کِیا کیونکہ ندب اور سارے اِسرا ئیل نے جِبّتُون کا مُحاصرہ کر رکھّا تھا۔
  • شاہِ یہُودا ہ آسا کے تِیسرے ہی سال بعشا نے اُسے قتل کِیا اور اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔
  • اور جُوں ہی وہ بادشاہ ہُؤا اُس نے یرُبعا م کے سارے گھرانے کو قتل کِیا اور جَیسا خُداوند نے اپنے خادِم اخیاہ سَیلانی کی معرفت فرمایا تھا اُس نے یرُبعا م کے لِئے کِسی سانس لینے والے کو بھی جب تک اُسے ہلاک نہ کر ڈالا نہ چھوڑا۔
  • یرُبعا م کے اُن گُناہوں کے سبب سے جو اُس نے آپ کِئے اور جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا اور اُس کے اُس غُصّہ دِلانے کے سبب سے جِس سے اُس نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے غضب کو بھڑکایا۔
  • اور ندب کا باقی حال اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کے توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔
  • اور آسا اور شاہِ اِسرا ئیل بعشا کے درمِیان اُن کی عُمر بھر جنگ رہی۔
  • اور شاہِ یہُوداہ آسا کے تِیسرے سال سے اخیاہ کا بیٹا بعشا تِرضہ میں سارے اِسرا ئیل پر بادشاہی کرنے لگا اور اُس نے چَوبِیس برس سلطنت کی۔
  • اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی اور یرُبعا م کی راہ اور اُس کے گُناہ کی روِش اِختیار کی جِس سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا۔
  • اور حنا نی کے بیٹے یاہُو پر خُداوند کا یہ کلام بعشا کے خِلاف نازِل ہُؤا۔
  • اِس لِئے کہ مَیں نے تُجھے خاک پر سے اُٹھایا اور اپنی قَوم اِسرا ئیل کا پیشوا بنایا اور تُو یرُبعا م کی راہ پر چلا اور تُو نے میری قَوم اِسرا ئیل سے گُناہ کرا کے اُن کے گُناہوں سے مُجھے غُصّہ دِلایا۔
  • سو دیکھ مَیں بعشا اور اُس کے گھرانے کی پُوری صفائی کر دُوں گا اور تیرے گھرانے کو نباط کے بیٹے یرُبعا م کے گھرانے کی مانِند بنا دُوں گا۔
  • بعشا کا جو کوئی شہر میں مَرے گا اُسے کُتّے کھائیں گے اور جو مَیدان میں مَرے گا اُسے ہوا کے پرِندے چٹ کر جائیں گے۔
  • اور بعشا کا باقی حال اور جو کُچھ اُس نے کِیا اور اُس کی قُوّت سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں لِکھّا نہیں ہے؟۔
  • اور بعشا اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور تِرضہ میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا اَیلہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور حنا نی کے بیٹے یاہُو کی معرفت خُداوند کا کلام بعشا اور اُس کے گھرانے کے خِلاف اُس ساری بدی کے سبب سے بھی نازِل ہُؤا جو اُس نے خُداوند کی نظر میں کی اور اپنے ہاتھوں کے کام سے اُسے غُصّہ دِلایا اور یرُبعا م کے گھرانے کی مانِند بنا اور اِس سبب سے بھی کہ اُس نے اُسے قتل کِیا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ آسا کے چھِبّیسویں سال سے بعشا کا بیٹا اَیلہ تِرضہ میں بنی اِسرائیل پر سلطنت کرنے لگا اور اُس نے دو برس سلطنت کی۔
  • اور اُس کے خادِم زِمر ی نے جو اُس کے آدھے رتھوں کا داروغہ تھا اُس کے خِلاف سازِش کی ۔ اُس وقت وہ تِرضہ میں تھا اور ارضہ کے گھر میں جو تِرضہ میں اُس کے گھر کا دِیوان تھا شراب پی پی کر متوالا ہوتا جاتا تھا۔
  • سو زِمر ی نے آسا شاہِ یہُودا ہ کے ستائِیسویں سال اندر جا کر اُس پر وار کِیا اور اُسے قتل کر دِیا اور اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔
  • اور جب وہ بادشاہی کرنے لگا تو تخت پر بَیٹھتے ہی اُس نے بعشا کے سارے گھرانے کو قتل کِیا اور نہ تو اُس کے رِشتہ داروں کا اور نہ اُس کے دوستوں کا کوئی لڑکا باقی چھوڑا۔
  • یُوں زِمر ی نے خُداوند کے اُس سُخن کے مُطابِق جو اُس نے بعشا کے خِلاف یاہُو نبی کی معرفت فرمایا تھا بعشا کے سارے گھرانے کو نابُود کِیا۔
  • بعشا کے سب گُناہوں اور اُس کے بیٹے اَیلہ کے گُناہوں کے سبب سے جو اُنہوں نے کِئے اور جِن سے اُنہوں نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا تاکہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کو اپنے باطِل کاموں سے غُصّہ دِلائیں۔
  • اور اَیلہ کا باقی حال اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ آسا کے ستائِیسویں برس میں زِمر ی نے تِرضہ میں سات دِن بادشاہی کی ۔ اُس وقت لوگ جِبّتُون کے مُقابِل جو فِلستِیوں کا تھا خَیمہ زن تھے۔
  • اور اُن لوگوں نے جو خَیمہ زن تھے یہ چرچا سُنا کہ زِمر ی نے سازِش کی اور بادشاہ کو مار بھی ڈالا ہے اِس لِئے سارے اِسرا ئیل نے عُمر ی کو جو لشکر کا سردار تھا اُس دِن لشکر گاہ میں اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا۔
  • تب عُمر ی اور اُس کے ساتھ سارا اِسرا ئیل جِبّتُون سے روانہ ہُؤا اور اُنہوں نے تِرضہ کا مُحاصرہ کر لِیا۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب زِمر ی نے دیکھا کہ شہر سر ہو گیا تو شاہی محلّ کے مُحکم حِصّہ میں جا کر شاہی محلّ میں آگ لگا دی اور جل مَرا۔
  • اپنے اُن گُناہوں کے سبب سے جو اُس نے کِئے کہ خُداوند کی نظر میں بدی کی اور یرُبعا م کی راہ اور اُس کے گُناہ کی روِش اِختیار کی جو اُس نے کِیا تاکہ اِسرا ئیل سے گُناہ کرائے۔
  • اور زِمر ی کا باقی حال اور جو بغاوت اُس نے کی سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔
  • اُس وقت اِسرائیلی دو فرِیق ہو گئے آدھے آدمی جِینت کے بیٹے تِبنی کے پیرَو ہو گئے تاکہ اُسے بادشاہ بنائیں اور آدھے عُمر ی کے پَیرو تھے۔
  • پر جو عُمر ی کے پیرَو تھے اُن پر جو جِینت کے بیٹے تِبنی کے پیرَو تھے غالِب آئے ۔ سو تِبنی مَر گیا اور عُمر ی بادشاہ ہُؤا۔
  • شاہِ یہُودا ہ آسا کے اِکتِیسویں سال سے عُمر ی اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا ۔ اُس نے بارہ برس سلطنت کی ۔ تِرضہ میں چھ برس اُس کی سلطنت رہی۔
  • اور اُس نے سامر یہ کا پہاڑ سمر سے دو قِنطار چاندی میں خرِیدا اور اُس پہاڑ پر ایک شہر بنایا اور اُس شہر کا نام جو اُس نے بنایا تھا پہاڑ کے مالِک سمر کے نام پر سامریہ رکھّا۔
  • اور عُمر ی نے خُداوند کی نظر میں بدی کی اور اُن سب سے جو اُس سے پہلے ہُوئے بدتر کام کِئے۔
  • کیونکہ اُس نے نبا ط کے بیٹے یرُبعا م کی سب راہیں اور اُس کے گُناہوں کی روِش اِختیار کی جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا تاکہ وہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کو اپنے باطِل کاموں سے غُصّہ دِلائیں۔
  • اور عُمر ی کے باقی کام جو اُس نے کِئے اور اُس کا زور جو اُس نے دِکھایا سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔
  • سو عُمر ی اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور سامر یہ میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا اخی ا ب اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ آسا کے اڑتِیسویں سال سے عُمر ی کا بیٹا اخی ا ب اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور عُمر ی کے بیٹے اخی ا ب نے سامر یہ میں اِسرا ئیل پر بائِیس برس سلطنت کی۔
  • اور عُمر ی کے بیٹے اخی ا ب نے جِتنے اُس سے پہلے ہُوئے تھے اُن سبھوں سے زِیادہ خُداوند کی نظر میں بدی کی۔
  • اور گویا نباط کے بیٹے یرُبعا م کے گُناہوں کی روِش اِختیار کرنا اُس کے لِئے ایک ہلکی سی بات تھی ۔ سو اُس نے صَیدانیوں کے بادشاہ اِتبعل کی بیٹی اِیز بِل سے بیاہ کِیا اور جا کر بعل کی پرستِش کرنے اور اُسے سِجدہ کرنے لگا۔
  • اور بعل کے مندر میں جِسے اُس نے سامر یہ میں بنایا تھا بعل کے لِئے ایک مذبح تیّار کِیا۔
  • اور اخی ا ب نے یسِیرت بنائی اور اخی ا ب نے اِسرا ئیل کے سب بادشاہوں سے زِیادہ جو اُس سے پہلے ہُوئے تھے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کو غُصّہ دِلانے کے کام کِئے۔
  • اُس کے ایّام میں بَیت ایلی حی ا یل نے یرِیحُو کو تعمِیر کِیا ۔ جب اُس نے اُس کی بُنیاد ڈالی تو اُس کا پہلوٹھا بیٹا ابرا م مَرا اور جب اُس کے پھاٹک لگائے تو اُس کا سب سے چھوٹا بیٹا سجُو ب مَر گیا ۔ یہ خُداوند کے کلام کے مُطابِق ہُؤا جو اُس نے نُون کے بیٹے یشُوع کی معرفت فرمایا تھا۔
  • اور ایلیّاہ تِشبی جو جِلعاد کے پردیسِیوں میں سے تھا اخی ا ب سے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی حیات کی قَسم جِس کے سامنے مَیں کھڑا ہُوں اِن برسوں میں نہ اوس پڑے گی نہ مِینہ برسے گا جب تک مَیں نہ کہُوں۔
  • اور خُداوند کا یہ کلام اُس پر نازِل ہُؤا کہ۔
  • یہاں سے چل دے اور مشرِق کی طرف اپنا رُخ کر اور کرِیت کے نالہ کے پاس جو یَردن کے سامنے ہے جا چُھپ۔
  • اور تُو اُسی نالہ میں سے پِینا اور مَیں نے کوّوں کو حُکم کِیا ہے کہ وہ تیری پرورِش کریں۔
  • سو اُس نے جا کر خُداوند کے کلام کے مُطابِق کِیا کیونکہ وہ گیا اور کرِیت کے نالہ کے پاس جو یَردن کے سامنے ہے رہنے لگا۔
  • اور کوّے اُس کے لِئے صُبح کو روٹی اور گوشت اور شام کو بھی روٹی اور گوشت لاتے تھے اور وہ اُس نالہ میں سے پِیا کرتا تھا۔
  • اور کُچھ عرصہ کے بعد وہ نالہ سُوکھ گیا اِس لِئے کہ اُس مُلک میں بارِش نہیں ہُوئی تھی۔
  • تب خُداوند کا یہ کلام اُس پر نازِل ہُؤا۔
  • کہ اُٹھ اور صَیدا کے صارپت کو جا اور وہِیں رہ ۔ دیکھ مَیں نے ایک بیوہ کو وہاں حُکم دِیا ہے کہ تیری پرورِش کرے۔
  • سو وہ اُٹھ کر صارپت کو گیا اور جب وہ شہر کے پھاٹک پر پُہنچا تو دیکھا کہ ایک بیوہ وہاں لکڑِیاں چُن رہی ہے ۔ سو اُس نے اُسے پُکار کر کہا ذرا مُجھے تھوڑا سا پانی کِسی برتن میں لا دے کہ مَیں پِیُوں۔
  • اور جب وہ لینے چلی تو اُس نے پُکار کر کہا ذرا اپنے ہاتھ میں ایک ٹُکڑا روٹی میرے واسطے لیتی آنا۔
  • اُس نے کہا خُداوند تیرے خُدا کی حیات کی قَسم میرے ہاں روٹی نہیں ۔ صِرف مُٹّھی بھر آٹا ایک مٹکے میں اور تھوڑا سا تیل ایک کُپّی میں ہے اور دیکھ مَیں دو ایک لکڑِیاں چُن رہی ہُوں تاکہ گھر جا کر اپنے اور اپنے بیٹے کے لِئے اُسے پکاؤُں اور ہم اُسے کھائیں ۔ پِھر مَر جائیں۔
  • اور ایلیّاہ نے اُس سے کہا مت ڈر ۔ جا اور جَیسا کہتی ہے کر پر پہلے میرے لِئے ایک ٹِکیا اُس میں سے بنا کرمیرے پاس لے آ ۔ اُس کے بعد اپنے اور اپنے بیٹے کے لِئے بنا لینا۔
  • کیونکہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اُس دِن تک جب تک خُداوند زمِین پر مِینہ نہ برسائے نہ تو آٹے کا مٹکا خالی ہو گا اور نہ تیل کی کُپّی میں کمی ہو گی۔
  • سو اُس نے جا کر ایلیّاہ کے کہنے کے مُطابِق کِیا اور یہ اور وہ اور اُس کا کُنبہ بُہت دِنوں تک کھاتے رہے۔
  • اور خُداوند کے کلام کے مُطابِق جو اُس نے ایلیّاہ کی معرفت فرمایا تھا نہ تو آٹے کا مٹکا خالی ہُؤا اور نہ تیل کی کُپّی میں کمی ہُوئی۔
  • اِن باتوں کے بعد اُس عَورت کا بیٹا جو اُس گھر کی مالِک تھی بِیمار پڑا اور اُس کی بِیماری اَیسی سخت ہو گئی کہ اُس میں دَم باقی نہ رہا۔
  • سو وہ ایلیّاہ سے کہنے لگی اَے مَردِ خُدا مُجھے تُجھ سے کیا کام؟ تُو میرے پاس آیا ہے کہ میرے گُناہ یاد دِلائے اور میرے بیٹے کو مار دے!۔
  • اُس نے اُس سے کہا اپنا بیٹا مُجھ کو دے اور وہ اُسے اُس کی گود سے لے کر اُس کو بالاخانہ پر جہاں وہ رہتا تھا لے گیا اور اُسے اپنے پلنگ پر لِٹایا۔
  • اور اُس نے خُداوند سے فریاد کی اور کہا اَے خُداوند میرے خُدا کیا تُو نے اِس بیوہ پر بھی جِس کے ہاں مَیں ٹِکا ہُؤا ہُوں اُس کے بیٹے کو مار ڈالنے سے بلا نازِل کی؟۔
  • اور اُس نے اپنے آپ کو تِین بار اُس لڑکے پر پسار کر خُداوند سے فریاد کی اور کہا اَے خُداوند میرے خُدا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ اِس لڑکے کی جان اِس میں پِھر آ جائے۔
  • اور خُداوند نے ایلیّاہ کی فریاد سُنی اور لڑکے کی جان اُس میں پِھر آ گئی اور وہ جی اُٹھا۔
  • تب ایلیّاہ اُس لڑکے کو اُٹھا کر بالاخانہ پر سے نِیچے گھر کے اندر لے گیا اور اُسے اُس کی ماں کے سپُرد کِیا اور ایلیّاہ نے کہا دیکھ تیرا بیٹا جِیتا ہے۔
  • تب اُس عَورت نے ایلیّاہ سے کہا اب مَیں جان گئی کہ تُو مَردِ خُدا ہے اور خُداوند کا جو کلام تیرے مُنہ میں ہے وہ حق ہے۔
  • اور بُہت دِنوں کے بعد اَیسا ہُؤا کہ خُداوند کا یہ کلام تِیسرے سال ایلیّاہ پر نازِل ہُؤا کہ جا کر اخی ا ب سے مِل اور مَیں زمِین پر مِینہ برساؤُں گا۔
  • سو ایلیّاہ اخی ا ب سے مِلنے کو چلا اور سامر یہ میں سخت کال تھا۔
  • اور اخی ا ب نے عبد یاہ کو جو اُس کے گھر کا دِیوان تھا طلب کِیا اور عبد یاہ خُداوند سے بُہت ڈرتا تھا۔
  • کیونکہ جب اِیز بِل نے خُداوند کے نبِیوں کو قتل کِیا تو عبد یاہ نے سَو نبیوں کو لے کر پچاس پچاس کر کے اُن کو ایک غار میں چُھپا دِیا اور روٹی اور پانی سے اُن کو پالتا رہا۔
  • سو اخی ا ب نے عبد یاہ سے کہا مُلک میں گشت کرتا ہُؤا پانی کے سب چشموں اور سب نالوں پر جا شاید ہم کو کہِیں گھاس مِل جائے جِس سے ہم گھوڑوں اور خچّروں کو جِیتا بچا لیں تاکہ ہمارے سب چَوپائے ضائِع نہ ہُوں۔
  • سو اُنہوں نے اُس پُورے مُلک میں گشت کرنے کے لِئے اُسے آپس میں تقسِیم کر لِیا ۔ اخی ا ب اکیلا ایک طرف چلا اور عبد یاہ اکیلا دُوسری طرف گیا۔
  • اور عبد یاہ راستہ ہی میں تھا کہ ایلیّاہ اُسے مِلا ۔ وہ اُسے پہچان کر مُنہ کے بل گِرا اور کہنے لگا اَے میرے مالِک ایلیّاہ کیا تُو ہے؟۔
  • اُس نے اُسے جواب دِیا مَیں ہی ہُوں ۔ جا اپنے مالِک کو بتا دے کہ ایلیّاہ حاضِر ہے۔
  • اُس نے کہا مُجھ سے کیا گُناہ ہُؤا ہے جو تُو اپنے خادِم کو اخی ا ب کے ہاتھ میں حوالہ کرنا چاہتا ہے تاکہ وہ مُجھے قتل کرے؟۔
  • خُداوند تیرے خُدا کی حیات کی قَسم کہ اَیسی کوئی قَوم یا سلطنت نہیں جہاں میرے مالِک نے تیری تلاش کے لِئے نہ بھیجا ہو اور جب اُنہوں نے کہا کہ وہ یہاں نہیں تو اُس نے اُس سلطنت اور قَوم سے قَسم لی کہ تُو اُن کو نہیں مِلا ہے۔
  • اور اب تُو کہتا ہے کہ جا کر اپنے مالِک کو خبر کر دے کہ ایلیّاہ حاضِر ہے۔
  • اور اَیسا ہو گا کہ جب مَیں تیرے پاس سے چلا جاؤُں گا تو خُداوند کی رُوح تُجھ کو نہ جانے کہاں لے جائے اور مَیں جا کر اخی ا ب کو خبر دُوں اور تُو اُس کو کہِیں مِل نہ سکے تو وہ مُجھ کو قتل کر دے گا لیکن مَیں تیرا خادِم لڑکپن سے خُداوند سے ڈرتا رہا ہُوں۔
  • کیا میرے مالِک کو جو کُچھ مَیں نے کِیا ہے نہیں بتایا گیا کہ جب اِیز بِل نے خُداوند کے نبِیوں کو قتل کِیا تو مَیں نے خُداوند کے نبِیوں میں سے سَو آدمِیوں کو لے کر پچاس پچاس کر کے اُن کو ایک غار میں چُھپایا اور اُن کو روٹی اور پانی سے پالتا رہا؟۔
  • اور اب تُو کہتا ہے کہ جا کر اپنے مالِک کو خبر دے کہ ایلیّاہ حاضِر ہے ۔ سو وہ تو مُجھے مار ڈالے گا۔
  • تب ایلیّاہ نے کہا ربُّ الافواج کی حیات کی قَسم جِس کے سامنے مَیں کھڑا ہُوں ۔ مَیں آج اُس سے ضرُور مِلُوں گا۔
  • سو عبد یاہ اخی ا ب سے مِلنے کو گیا اور اُسے خبر دی اور اخی ا ب ایلیّاہ کی مُلاقات کو چلا۔
  • اور جب اخی ا ب نے ایلیّاہ کو دیکھا تو اُس نے اُس سے کہا اَے اِسرا ئیل کے ستانے والے کیا تُو ہی ہے؟۔
  • اُس نے جواب دِیا مَیں نے اِسرا ئیل کو نہیں ستایا بلکہ تُو اور تیرے باپ کے گھرانے نے کیونکہ تُم نے خُداوند کے حُکموں کو ترک کِیا اور تُو بعلِیم کا پیرَو ہو گیا۔
  • اِس لِئے اب تُو قاصِد بھیج اور سارے اِسرا ئیل کو اور بعل کے ساڑھے چار سَو نبیوں کو اور یسِیرت کے چار سَو نبِیوں کو جو اِیز بِل کے دسترخوان پر کھاتے ہیں کوہِ کرمِل پر میرے پاس اِکٹّھا کر دے۔
  • سو اخی ا ب نے سب بنی اِسرائیل کو بُلا بھیجا اور نبِیوں کو کوہِ کرمِل پر اِکٹّھا کِیا۔
  • اور ایلیّاہ سب لوگوں کے نزدِیک آ کر کہنے لگا تُم کب تک دو خیالوں میں ڈانواں ڈول رہو گے؟ اگر خُداوند ہی خُدا ہے تو اُس کے پیرَو ہو جاؤ اور اگر بعل ہے تو اُس کی پیرَوی کرو ۔ پر اُن لوگوں نے اُسے ایک حرف جواب نہ دِیا۔
  • تب ایلیّاہ نے اُن لوگوں سے کہا ایک مَیں ہی اکیلا خُداوند کا نبی بچ رہا ہُوں پر بعل کے نبی چار سَو پچاس آدمی ہیں۔
  • سو ہم کو دو بَیل دِئے جائیں اور وہ اپنے لِئے ایک بَیل کو چُن لیں اور اُسے ٹُکڑے ٹُکڑے کاٹ کر لکڑِیوں پر دھریں اور نِیچے آگ نہ دیں اور مَیں دُوسرا بَیل تیّار کر کے اُسے لکڑیوں پر دھرُوں گا اور نِیچے آگ نہیں دُوں گا۔
  • تب تُم اپنے دیوتا سے دُعا کرنا اور مَیں خُداوند سے دُعا کرُوں گا اور وہ خُدا جو آگ سے جواب دے وُہی خُدا ٹھہرے اور سب لوگ بول اُٹھے خُوب کہا!۔
  • سو ایلیّاہ نے بعل کے نبِیوں سے کہا کہ تُم اپنے لِئے ایک بَیل چُن لو اور پہلے اُسے تیّار کرو کیونکہ تُم بُہت سے ہو اور اپنے دیوتا سے دُعا کرو لیکن آگ نِیچے نہ دینا۔
  • سو اُنہوں نے اُس بَیل کو لے کر جو اُن کو دِیا گیا اُسے تیّار کِیا اور صُبح سے دوپہر تک بعل سے دُعا کرتے اور کہتے رہے اَے بعل ہماری سُن پر نہ کُچھ آواز ہُوئی اور نہ کوئی جواب دینے والا تھا اور وہ اُس مذبح کے گِرد جو بنایا گیا تھا کُودتے رہے۔
  • اور دوپہر کو اَیسا ہُؤا کہ ایلیّاہ نے اُن کو چِڑا کر کہا بُلند آواز سے پُکارو کیونکہ وہ تو دیوتا ہے ۔ وہ کِسی سوچ میں ہو گا یا وہ خلوت میں ہے یا کہِیں سفر میں ہو گا یا شاید وہ سوتا ہے ۔ سو ضرُور ہے کہ وہ جگایا جائے۔
  • تب وہ بُلند آواز سے پُکارنے لگے اور اپنے دستُور کے مُطابِق اپنے آپ کو چُھرِیوں اور نِشتروں سے گھایل کر لِیا یہاں تک کہ لہُو لُہان ہو گئے۔
  • وہ دو پہر ڈھلے پر بھی شام کی قُربانی چڑھا کر نبُوّت کرتے رہے پر نہ کُچھ آواز ہُوئی نہ کوئی جواب دینے والا نہ توجُّہ کرنے والا تھا۔
  • تب ایلیّاہ نے سب لوگوں سے کہا کہ میرے نزدِیک آ جاؤ چُنانچہ سب لوگ اُس کے نزدِیک آ گئے ۔ تب اُس نے خُداوند کے اُس مذبح کو جو ڈھا دِیا گیاتھامرمّت کِیا۔
  • اور ایلیّاہ نے یعقُوب کے بیٹوں کے قبِیلوں کے شُمار کے مُطابِق جِس پر خُداوند کا یہ کلام نازِل ہُؤا تھا کہ تیرا نام اِسرا ئیل ہو گا بارہ پتّھر لِئے۔
  • اور اُس نے اُن پتّھروں سے خُداوند کے نام کا ایک مذبح بنایا اور مذبح کے اِردگِرد اُس نے اَیسی بڑی کھائی کھودی جِس میں دو پَیمانے بِیج کی سمائی تھی۔
  • اور لکڑِیوں کو قرِینہ سے چُنا اور بَیل کے ٹُکڑے ٹُکڑے کاٹ کر لکڑِیوں پر دھر دِیا اور کہا چار مٹکے پانی سے بھر کر اُس سوختنی قُربانی پر اور لکڑِیوں پر اُنڈیل دو۔
  • پِھر اُس نے کہا دوبارہ کرو ۔ اُنہوں نے دوبارہ کِیا ۔ پِھر اُس نے کہا سِہ بارہ کرو ۔ سو اُنہوں نے سِہ بارہ بھی کِیا۔
  • اور پانی مذبح کے گِرداگِرد بہنے لگا اور اُس نے کھائی بھی پانی سے بھروا دی۔
  • اور شام کی قُربانی چڑھانے کے وقت ایلیّاہ نبی نزدِیک آیا اور اُس نے کہا اَے خُداوند ابرہام اور اِضحاق اور اِسرا ئیل کے خُدا! آج معلُوم ہو جائے کہ اِسرا ئیل میں تُو ہی خُدا ہے اور مَیں تیرا بندہ ہُوں اور مَیں نے اِن سب باتوں کو تیرے ہی حُکم سے کِیا ہے۔
  • میری سُن اَے خُداوند میری سُن تاکہ یہ لوگ جان جائیں کہ اَے خُداوند تُو ہی خُدا ہے اور تُو نے پِھر اُن کے دِلوں کو پھیر دِیا ہے۔
  • تب خُداوند کی آگ نازِل ہُوئی اور اُس نے اُس سوختنی قُربانی کو لکڑِیوں اور پتّھروں اور مِٹّی سمیت بھسم کر دِیا اور اُس پانی کو جو کھائی میں تھا چاٹ لِیا۔
  • جب سب لوگوں نے یہ دیکھا تو مُنہ کے بل گِرے اور کہنے لگے خُداوند وُہی خُدا ہے! خُداوند وُہی خُدا ہے!۔
  • ایلیّاہ نے اُن سے کہا بعل کے نبیوں کو پکڑ لو ۔ اُن میں سے ایک بھی جانے نہ پائے ۔ سو اُنہوں نے اُن کو پکڑ لِیا اور ایلیّاہ اُن کو نِیچے قیسو ن کے نالہ پر لے آیا اور وہاں اُن کو قتل کر دِیا۔
  • پِھر ایلیّاہ نے اخی ا ب سے کہا اُوپر چڑھ جا ۔ کھا اور پی کیونکہ کثرت کی بارِش کی آواز ہے۔
  • سو اخی ا ب کھانے پِینے کو اُوپر چلا گیا اور ایلیّاہ کرمِل کی چوٹی پر چڑھ گیا اور زمِین پر سرنگُون ہو کر اپنا مُنہ اپنے گُھٹنوں کے بِیچ کر لِیا۔
  • اور اپنے خادِم سے کہا ذرا اُوپر جا کر سمُندر کی طرف تو نظر کر ۔ سو اُس نے اُوپر جا کر نظر کی اور کہا وہاں کُچھ بھی نہیں ہے ۔ اُس نے کہا پِھر سات بار جا۔
  • اور ساتوِیں مرتبہ اُس نے کہا دیکھ ایک چھوٹا سا بادل آدمی کے ہاتھ کے برابر سمُندر میں سے اُٹھا ہے ۔ تب اُس نے کہا کہ جا اور اخی ا ب سے کہہ کہ اپنا رتھ تیّار کرا کے نِیچے اُتر جا تاکہ بارِش تُجھے روک نہ لے۔
  • اور تھوڑی ہی دیر میں آسمان گھٹا اور آندھی سے سِیاہ ہو گیا اور بڑی بارِش ہُوئی اور اخی ا ب سوار ہو کر یزرعیل کو چلا۔
  • اور خُداوند کا ہاتھ ایلیّاہ پر تھا اور اُس نے اپنی کمر کس لی اور اخی ا ب کے آگے آگے یزرعیل کے مدخل تک دَوڑا چلا گیا۔
  • اور اخی ا ب نے سب کُچھ جو ایلیّاہ نے کِیا تھا اور یہ بھی کہ اُس نے سب نبِیوں کو تلوار سے قتل کر دِیا ایز بِل کو بتایا۔
  • سو ایز بِل نے ایلیّاہ کے پاس ایک قاصِد روانہ کِیا اور کہلا بھیجا کہ اگر مَیں کل اِس وقت تک تیری جان اُن کی جان کی طرح نہ بنا ڈالُوں تو دیوتا مُجھ سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے زِیادہ کریں!۔
  • جب اُس نے یہ دیکھا تو اُٹھ کر اپنی جان بچانے کو بھاگا اوربیرسبع میں جو یہُودا ہ کا ہے آیا اور اپنے خادِم کو وہِیں چھوڑا۔
  • اور خُود ایک دِن کی منزِل دشت میں نِکل گیا اور جھاؤُ کے ایک پیڑ کے نِیچے آ کر بَیٹھا اور اپنے لِئے مَوت مانگی اور کہا بس ہے ۔ اب تُو اَے خُداوند میری جان کو لے لے کیونکہ مَیں اپنے باپ دادا سے بِہتر نہیں ہُوں۔
  • اور وہ جھاؤ ُکے ایک پیڑ کے نِیچے لیٹا اور سو گیا اور دیکھو! ایک فرِشتہ نے اُسے چُھؤا اور اُس سے کہا اُٹھ اور کھا۔
  • اُس نے جو نِگاہ کی تو کیا دیکھا کہ اُس کے سرہانے انگاروں پر پکی ہُوئی ایک روٹی اور پانی کی ایک صُراحی دھری ہے ۔ سو وہ کھا پی کر پِھر لیٹ گیا۔
  • اور خُداوند کا فرِشتہ دوبارہ پِھر آیا اور اُسے چُھؤا اور کہا اُٹھ اور کھا کہ یہ سفر تیرے لِئے بُہت بڑا ہے۔
  • سو اُس نے اُٹھ کر کھایا پِیا اور اُس کھانے کی قُوّت سے چالِیس دِن اور چالِیس رات چل کر خُدا کے پہاڑ حورِب تک گیا۔
  • اور وہاں ایک غار میں جا کر ٹِک گیا اور دیکھو خُداوند کا یہ کلام اُس پر نازِل ہُؤا کہ اَے ایلیّاہ ! تُو یہاں کیا کرتا ہے؟۔
  • اُس نے کہا خُداوند لشکروں کے خُدا کے لِئے مُجھے بڑی غَیرت آئی کیونکہ بنی اِسرائیل نے تیرے عہد کو ترک کِیا اور تیرے مذبحوں کو ڈھا دِیا اور تیرے نبِیوں کو تلوار سے قتل کِیا اور ایک مَیں ہی اکیلا بچا ہُوں۔ سو وہ میری جان لینے کے درپَے ہیں۔
  • اُس نے کہا باہر نِکل اور پہاڑ پر خُداوند کے حضُورکھڑا ہو اور دیکھو خُداوند گُذرا اور ایک بڑی تُند آندھی نے خُداوند کے آگے پہاڑوں کو چِیر ڈالا اور چٹانوں کے ٹُکڑے کر دِئے پر خُداوند آندھی میں نہیں تھا اور آندھی کے بعد زلزلہ آیا پر خُداوند زلزلہ میں نہیں تھا۔
  • اور زلزلہ کے بعد آگ آئی پر خُداوند آگ میں بھی نہیں تھا اور آگ کے بعد ایک دبی ہُوئی ہلکی آواز آئی۔
  • اُس کو سُن کر ایلیّاہ نے اپنا مُنہ اپنی چادر سے لپیٹ لِیا اور باہر نِکل کر اُس غار کے مُنہ پر کھڑا ہُؤا اور دیکھو اُسے یہ آواز آئی کہ اَے ایلیّا ہ تُو یہاں کیا کرتا ہے؟۔
  • اُس نے کہا مُجھے خُداوند لشکروں کے خُدا کے لِئے بڑی غَیرت آئی کیونکہ بنی اِسرائیل نے تیرے عہد کو ترک کِیا اور تیرے مذبحوں کو ڈھا دِیا اور تیرے نبیوں کو تلوار سے قتل کِیا ۔ ایک مَیں ہی اکیلا بچا ہُوں ۔ سو وہ میری جان لینے کے درپَے ہیں۔
  • خُداوند نے اُسے فرمایا تُو اپنے راستہ لَوٹ کر دمشق کے بیابان کو جا اور جب تُو وہاں پُہنچے تو تُو حزا ئیل کو مَسح کر کہ ارا م کا بادشاہ ہو۔
  • اور نِمسی کے بیٹے یاہُو کو مَسح کر کہ اِسرا ئیل کا بادشاہ ہو اور ابیل محُو لہ کے الِیشع بِن سافط کو مَسح کر کہ تیری جگہ نبی ہو۔
  • اور اَیسا ہو گا کہ جو حزا ئیل کی تلوار سے بچ جائے گا اُسے یاہُو قتل کرے گا اور جو یاہُو کی تلوار سے بچ رہے گا اُسے الِیشع قتل کر ڈالے گا۔
  • تَو بھی مَیں اِسرا ئیل میں سات ہزار اپنے لِئے رکھ چھوڑُوں گا یعنی وہ سب گُھٹنے جو بعل کے آگے نہیں جُھکے اور ہر ایک مُنہ جِس نے اُسے نہیں چُوما۔
  • سو وہ وہاں سے روانہ ہُؤا اورسافط کا بیٹا الِیشع اُسے مِلا جو بارہ جوڑی بَیل اپنے آگے لِئے ہُوئے جوت رہا تھا اور وہ خُود بارھوِیں کے ساتھ تھا اور ایلیّاہ اُس کے برابر سے گُذرا اور اپنی چادر اُس پر ڈال دی۔
  • سو وہ بَیلوں کو چھوڑ کر ایلیّاہ کے پِیچھے دَوڑا اور کہنے لگا مُجھے اپنے باپ اور اپنی ماں کو چُوم لینے دے پِھر مَیں تیرے پِیچھے ہو لُوں گا ۔ اُس نے اُس سے کہا کہ لَوٹ جا ۔ مَیں نے تُجھ سے کیا کِیا ہے؟۔
  • تب وہ اُس کے پِیچھے سے لَوٹ گیا اور اُس نے اُس جوڑی بَیل کو لے کر ذبح کِیا اور اُن ہی بَیلوں کے سامان سے اُن کا گوشت اُبالا اور لوگوں کو دِیا اور اُنہوں نے کھایا۔ تب وہ اُٹھا اور ایلیّاہ کے پِیچھے روانہ ہُؤا اور اُس کی خِدمت کرنے لگا۔
  • اور ارا م کے بادشاہ بِن ہدد نے اپنے سارے لشکر کو اِکٹّھا کِیا اور اُس کے ساتھ بتِّیس بادشاہ اور گھوڑے اور رتھ تھے اور اُس نے سامر یہ پر چڑھائی کر کے اُس کا مُحاصرہ کِیا اور اُس سے لڑا۔
  • اور اِسرا ئیل کے بادشاہ اخی ا ب کے پاس شہر میں قاصِد روانہ کِئے اور اُسے کہلا بھیجا کہ بِن ہدد یُوں فرماتا ہے کہ۔
  • تیری چاندی اور تیرا سونا میرا ہے ۔ تیری بِیویوں اور تیرے لڑکوں میں جو سب سے خُوبصُورت ہیں وہ میرے ہیں۔
  • اِسرا ئیل کے بادشاہ نے جواب دِیا اَے میرے مالِک بادشاہ! تیرے کہنے کے مُطابِق مَیں اور جو کُچھ میرے پاس ہے سب تیرا ہی ہے۔
  • پِھر اُن قاصِدوں نے دوبارہ آ کر کہا کہ بِن ہدد یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے کہلا بھیجا تھا کہ تُو اپنی چاندی اور سونا اور اپنی بِیویاں اور اپنے لڑکے میرے حوالہ کر دے۔
  • لیکن اب مَیں کل اِسی وقت اپنے خادِموں کو تیرے پاس بھیجُوں گا ۔ سو وہ تیرے گھر اور تیرے خادِموں کے گھروں کی تلاشی لیں گے اور جو کُچھ تیری نِگاہ میں نفِیس ہو گا وہ اُسے اپنے قبضہ میں کر کے لے آئیں گے۔
  • تب اِسرا ئیل کے بادشاہ نے مُلک کے سب بزُرگوں کو بُلا کر کہا ذرا غَور کرو اور دیکھو کہ یہ شخص کِس طرح شرارت کے درپَے ہے کیونکہ اُس نے میری بِیویاں اور میرے لڑکے اور میری چاندی اور میرا سونا مُجھ سے منگا بھیجا اور مَیں نے اُس سے اِنکار نہیں کِیا۔
  • تب سب بزُرگوں اور سب لوگوں نے اُس سے کہا کہ تُو مت سُن اور مت مان۔
  • پس اُس نے بِن ہدد کے قاصِدوں سے کہا میرے مالِک بادشاہ سے کہنا جو کُچھ تُو نے اپنے خادِم سے پہلے طلب کِیا وہ تو مَیں کرُوں گا پر یہ بات مُجھ سے نہیں ہو سکتی ۔ سو قاصِد روانہ ہُوئے اور اُسے یہ جواب سُنا دِیا۔
  • تب بِن ہدد نے اُس کو کہلا بھیجا کہ اگر سامر یہ کی مِٹّی اُن سب لوگوں کے لِئے جو میرے پیرَو ہیں مُٹّھیاں بھرنے کو بھی کافی ہو تو دیوتا مُجھ سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے بھی زِیادہ کریں!۔
  • شاہ اِسرا ئیل نے جواب دِیا تُم اُس سے کہنا کہ جو ہتھیار باندھتا ہے وہ اُس کی مانِند فخر نہ کرے جو اُسے اُتارتا ہے۔
  • جب بِن ہدد نے جو بادشاہوں کے ساتھ سایبانوں میں مَے نوشی کر رہا تھا یہ پَیغام سُنا تو اپنے مُلازِموں کو حُکم کِیا کہ صف باندھ لو ۔ سو اُنہوں نے شہر پر چڑھائی کرنے کے لِئے صف آرائی کی۔
  • اور دیکھو ایک نبی نے شاہِ اِسرا ئیل اخی ا ب کے پاس آ کر کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ کیا تُو نے اِس بڑے ہجُوم کو دیکھ لِیا؟ مَیں آج ہی اُسے تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا اور تُو جان لے گا کہ خُداوند مَیں ہی ہُوں۔
  • تب اخی ا ب نے پُوچھا کِس کے وسِیلہ سے؟ اُس نے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ صُوبوں کے سرداروں کے جوانوں کے وسِیلہ سے۔ پِھر اُس نے پُوچھا کہ لڑائی کَون شرُوع کرے؟ اُس نے جواب دِیا کہ تُو۔
  • تب اُس نے صُوبوں کے سرداروں کے جوانوں کو شُمار کِیا اور وہ دو سَو بتِیّس نِکلے ۔ اُن کے بعد اُس نے سب لوگوں یعنی سب بنی اِسرائیل کی مَوجُودات لی اور وہ سات ہزار تھے۔
  • یہ سب دوپہر کو نِکلے اور بِن ہدد اور وہ بتِیّس بادشاہ جو اُس کے مددگار تھے سایبانوں میں پی پی کر مست ہوتے جاتے تھے۔
  • سو صُوبوں کے سرداروں کے جوان پہلے نِکلے اور بِن ہدد نے آدمی بھیجے اور اُنہوں نے اُسے خبر دی کہ سامر یہ سے لوگ نِکلے ہیں۔
  • اُس نے کہا اگر وہ صُلح جُو ہو کر نِکلے ہوں تو اُن کو جِیتا پکڑ لو اور اگر وہ جنگ کو نِکلے ہوں تَو بھی اُن کو جِیتا پکڑو۔
  • تب صُوبوں کے سرداروں کے جوان اور وہ لشکر جو اُن کے پِیچھے ہو لِیا تھا شہر سے باہر نِکلے۔
  • اور اُن میں سے ایک ایک نے اپنے مُخالِف کو قتل کِیا ۔ سو ارامی بھاگے اور اِسرا ئیل نے اُن کا پِیچھا کِیا اور شاہِ ارا م بِن ہدد ایک گھوڑے پر سوار ہو کر سواروں کے ساتھ بھاگ کر بچ گیا۔
  • اور شاہِ اِسرا ئیل نے نِکل کر گھوڑوں اور رتھوں کو مارا اور ارامِیوں کو بڑی خُونریزی کے ساتھ قتل کِیا۔
  • اور وہ نبی شاہِ اِسرا ئیل کے پاس آیا اور اُس سے کہا جا اپنے کو مضبُوط کر اور جو کُچھ تُو کرے اُسے غَور سے دیکھ لینا کیونکہ اگلے سال شاہِ ارا م پِھر تُجھ پر چڑھائی کرے گا۔
  • اور شاہِ ارا م کے خادِموں نے اُس سے کہا اُن کا خُدا پہاڑی خُدا ہے اِس لِئے وہ ہم پر غالِب آئے لیکن ہم کو اُن کے ساتھ مَیدان میں لڑنے دے تو ضرُور ہم اُن پر غالِب ہوں گے۔
  • اور ایک کام یہ کر کہ بادشاہوں کو ہٹا دے یعنی ہر ایک کو اُس کے عُہدہ سے معزُول کر دے اور اُن کی جگہ سرداروں کو مُقرّر کر۔
  • اور اپنے لِئے ایک لشکر اپنی اُس فَوج کی طرح جو تباہ ہو گئی گھوڑے کی جگہ گھوڑا اور رتھ کی جگہ رتھ گِن گِن کر تیّار کر لے اور ہم مَیدان میں اُن سے لڑیں گے اور ضرُور اُن پر غالِب ہوں گے ۔ سو اُس نے اُن کا کہا مانا اور اَیسا ہی کِیا۔
  • اور اگلے سال بِن ہدد نے ارامِیوں کی مَوجُودات لی اور اِسرا ئیل سے لڑنے کے لِئے اقِیق کو گیا۔
  • اور بنی اِسرائیل کی مَوجُودات بھی لی گئی اور اُن کی رسد کا اِنتِظام کِیا گیا اور یہ اُن سے لڑنے کو گئے اور بنی اِسرائیل اُن کے برابر خَیمہ زن ہو کر اَیسے معلُوم ہوتے تھے جَیسے حلوانوں کے دو چھوٹے ریوڑ پر ارامِیوں سے وہ مُلک بھر گیا تھا۔
  • تب ایک مَردِ خُدا اِسرا ئیل کے بادشاہ کے پاس آیا اور اُس سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ ارامِیوں نے یُوں کہا ہے کہ خُداوند پہاڑی خُدا ہے اور وادِیوں کا خُدا نہیں اِس لِئے مَیں اِس سارے بڑے ہجُوم کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا اور تُم جان لو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
  • اور وہ ایک دُوسرے کے مُقابِل سات دِن تک خَیمہ زن رہے اور ساتویں دِن جنگ چِھڑ گئی اور بنی اِسرائیل نے ایک دِن میں ارامِیوں کے ایک لاکھ پِیادے قتل کر دِئے۔
  • اور باقی افِیق کو شہر کے اندر بھاگ گئے اور وہاں ایک دِیوار ستائِیس ہزار پر جو باقی رہے تھے گِری اور بِن ہدد بھاگ کر شہر کے اندر ایک اندرُونی کوٹھری میں گُھس گیا۔
  • اور اُس کے خادِموں نے اُس سے کہا دیکھ ہم نے سُنا ہے کہ اِسرا ئیل کے گھرانے کے بادشاہ رحِیم ہوتے ہیں ۔ سو ہم کو ذرا اپنی کمروں پر ٹاٹ اور اپنے سروں پر رسِّیاں باندھ کر شاہِ اِسرا ئیل کے حضُور جانے دے ۔ شاید وہ تیری جان بخشی کرے۔
  • سو اُنہوں نے اپنی کمروں پر ٹاٹ اور سروں پر رسِّیاں باندِھیں اور شاہِ اِسرا ئیل کے حضُور آ کر کہا کہ تیرا خادِم بِن ہدد یُوں عرض کرتا ہے کہ مِہربانی کر کے مُجھے جِینے دے ۔ اُس نے کہا کیا وہ اب تک جِیتا ہے؟ وہ میرا بھائی ہے۔
  • وہ لوگ بڑی توجُّہ سے سُن رہے تھے ۔ سو اُنہوں نے اُس کا دِلی منشا دریافت کرنے کے لِئے جھٹ اُس سے کہا کہ تیرا بھائی بِن ہدد ۔ تب اُس نے فرمایا کہ جاؤ اُسے لے آؤ ۔ تب بِن ہدد اُس سے مِلنے کو نِکلا اور اُس نے اُسے اپنے رتھ پر چڑھا لِیا۔
  • اور بِن ہدد نے اُس سے کہا جِن شہروں کو میرے باپ نے تیرے باپ سے لے لِیا تھا مَیں اُن کو پھیر دُوں گا اور تُو اپنے لِئے دمشق میں سڑکیں بنوا لینا جَیسے میرے باپ نے سامر یہ میں بنوائِیں ۔ اخی ا ب نے کہا مَیں اِسی عہد پر تُجھے چھوڑ دُوں گا ۔ سو اُس نے اُس سے عہد باندھا اور اُسے چھوڑ دِیا۔
  • سو انبیا زادوں میں سے ایک نے خُداوند کے حُکم سے اپنے ساتھی سے کہا مُجھے مار پر اُس نے اُسے مارنے سے اِنکار کِیا۔
  • تب اُس نے اُس سے کہا اِس لِئے کہ تُو نے خُداوند کی بات نہیں مانی سو دیکھ جَیسے ہی تُو میرے پاس سے روانہ ہو گا ایک شیر تُجھے مار ڈالے گا ۔ سو جَیسے ہی وہ اُس کے پاس سے روانہ ہُؤا اُسے ایک شیر مِلا اور اُسے مار ڈالا۔
  • پِھر اُسے ایک اَور شخص مِلا ۔ اُس نے اُس سے کہا مُجھے مار ۔ اُس نے اُسے مارا اور مار کر زخمی کر دِیا۔
  • تب وہ نبی چلا گیا اور بادشاہ کے اِنتِظار میں راستہ پر ٹھہرا رہا اور اپنی آنکھوں پر اپنی پگڑی لپیٹ لی اور اپنا بھیس بدل ڈالا۔
  • جَیسے ہی بادشاہ اُدھر سے گُذرا اُس نے بادشاہ کی دُہائی دی اور کہا کہ تیرا خادِم جنگ ہوتے میں وہاں چلا گیا تھا اور دیکھ ایک شخص اُدھر مُڑ کر ایک آدمی کو میرے پاس لے آیا اور کہا کہ اِس آدمی کی حِفاظت کر ۔ اگر یہ کِسی طرح غائِب ہو جائے تو اُس کی جان کے بدلے تیری جان جائے گی اور نہیں تو تُجھے ایک قِنطار چاندی دینی پڑے گی۔
  • جب تیرا خادِم اِدھر اُدھر مصرُوف تھا وہ چلتا بنا ۔ شاہِ اِسرا ئیل نے اُس سے کہا تُجھ پر وَیسا ہی فتویٰ ہو گا ۔ تُو نے آپ اِس کا فَیصلہ کِیا۔
  • تب اُس نے جھٹ اپنی آنکھوں پر سے پگڑی ہٹا دی اور شاہِ اِسرا ئیل نے اُسے پہچانا کہ وہ نبِیوں میں سے ہے۔
  • اور اُس نے اُس سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ تُو نے اپنے ہاتھ سے ایک اَیسے شخص کو نِکل جانے دِیا جِسے مَیں نے واجِبُ القتل ٹھہرایا تھا ۔ سو تُجھے اُس کی جان کے بدلے اپنی جان اور اُس کے لوگوں کے بدلے اپنے لوگ دینے پڑیں گے۔
  • سو شاہِ اِسرا ئیل اُداس اور ناخُوش ہو کر اپنے گھر کو چلا اور سامر یہ میں آیا۔
  • اِن باتوں کے بعد اَیسا ہُؤا کہ یزرعیلی نبوت کے پاس یزرعیل میں ایک تاکِستان تھا جو سامر یہ کے بادشاہ اخی ا ب کے محلّ سے لگا ہُؤا تھا۔
  • سو اخی ا ب نے نبوت سے کہا کہ اپنا تاکِستان مُجھ کو دیدے تاکہ مَیں اُسے ترکاری کا باغ بناؤُں کیونکہ وہ میرے گھر سے لگا ہُؤا ہے اور مَیں اُس کے بدلے تُجھ کو اُس سے بِہتر تاکِستان دُوں گا یا اگر تُجھے مُناسِب معلُوم ہو تو مَیں تُجھ کو اُس کی قِیمت نقد دے دُوں گا۔
  • نبوت نے اخی ا ب سے کہا خُداوند مُجھ سے اَیسا نہ کرائے کہ مَیں تُجھ کو اپنے باپ دادا کی مِیراث دے دُوں۔
  • اور اخی ا ب اُس بات کے سبب سے جو یزرعیلی نبوت نے اُس سے کہی اُداس اور ناخُوش ہو کر اپنے گھر میں آیا کیونکہ اُس نے کہا تھا مَیں تُجھ کو اپنے باپ دادا کی مِیراث نہیں دُوں گا ۔ سو اُس نے اپنے بِستر پر لیٹ کر اپنا مُنہ پھیر لِیا اور کھانا چھوڑ دِیا۔
  • تب اُس کی بِیوی اِیز بِل اُس کے پاس آ کر اُس سے کہنے لگی تیرا جی اَیسا کیوں اُداس ہے کہ تُو روٹی نہیں کھاتا؟۔
  • اُس نے اُس سے کہا اِس لِئے کہ مَیں نے یزرعیلی نبوت سے بات چِیت کی اور اُس سے کہا کہ تُو اپنا تاکِستان قِیمت لے کر مُجھے دیدے یا اگر تُو چاہے تو مَیں اُس کے بدلے دُوسرا تاکِستان تُجھے دے دُوں گا لیکن اُس نے جواب دِیا مَیں تُجھ کو اپنا تاکِستان نہیں دُوں گا۔
  • اُس کی بِیوی اِیز بِل نے اُس سے کہا اِسرا ئیل کی بادشاہی پر یِہی تیری حُکومت ہے؟ اُٹھ روٹی کھا اور اپنا دِل بہلا ۔ یِزرعیلی نبوت کا تاکِستان مَیں تُجھ کو دُوں گی۔
  • سو اُس نے اخی ا ب کے نام سے خط لِکھے اور اُن پر اُس کی مُہر لگائی اور اُن کو اُن بزُرگوں اور امِیروں کے پاس جو نبوت کے شہر میں تھے اور اُسی کے پڑوس میں رہتے تھے بھیج دِیا۔
  • اُس نے اُن خطوں میں یہ لِکھا کہ روزہ کی مُنادی کرا کے نبوت کو لوگوں میں اُونچی جگہ پر بِٹھاؤ۔
  • اور دو آدمِیوں کو جو شرِیر ہوں اُس کے سامنے کر دو کہ وہ اُس کے خِلاف یہ گواہی دیں کہ تُو نے خُدا پر اور بادشاہ پر لَعنت کی ۔ پِھر اُسے باہر لے جا کر سنگسار کرو تاکہ وہ مَر جائے۔
  • چُنانچہ اُس کے شہر کے لوگوں یعنی بزُرگوں اور امِیروں نے جو اُس کے شہر میں رہتے تھے جَیسا اِیز بِل نے اُن کو کہلا بھیجا وَیسا ہی اُن خطُوط کے مضمُون کے مُطابِق جو اُس نے اُن کو بھیجے تھے کِیا۔
  • اُنہوں نے روزہ کی مُنادی کرا کے نبوت کو لوگوں کے بِیچ اُونچی جگہ پر بِٹھایا۔
  • اور وہ دونوں آدمی جو شرِیر تھے آ کر اُس کے آگے بَیٹھ گئے اور اُن شرِیروں نے لوگوں کے سامنے اُس کے یعنی نبوت کے خِلاف یہ گواہی دی کہ نبوت نے خُدا پر اور بادشاہ پر لَعنت کی ہے ۔ تب وہ اُسے شہر سے باہر نِکال لے گئے اور اُس کو اَیسا سنگسار کِیا کہ وہ مَر گیا۔
  • پِھر اُنہوں نے اِیز بِل کو کہلا بھیجا کہ نبوت سنگسار کر دِیا گیا اور مَر گیا۔
  • جب اِیز بِل نے سُنا کہ نبوت سنگسار کر دِیا گیا اور مَر گیا تو اُس نے اخی ا ب سے کہا اُٹھ اور یِزرعیلی نبوت کے تاکِستان پر قبضہ کر جِسے اُس نے قِیمت پر بھی تُجھے دینے سے اِنکار کِیا تھا کیونکہ نبوت جِیتا نہیں بلکہ مَر گیا ہے۔
  • جب اخی ا ب نے سُنا کہ نبوت مَر گیا ہے تو اخی ا ب اُٹھا تاکہ یزرعیلی نبوت کے تاکِستان کو جا کر اُس پر قبضہ کرے۔
  • اور خُداوند کا یہ کلام ایلیّاہ تِشبی پر نازِل ہُؤا کہ۔
  • اُٹھ اور شاہِ اِسرا ئیل اخی ا ب سے جو سامر یہ میں رہتا ہے مِلنے کو جا ۔ دیکھ وہ نبوت کے تاکِستان میں ہے اور اُس پر قبضہ کرنے کو وہاں گیا ہے۔
  • سو تُو اُس سے یہ کہنا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ کیا تُو نے جان بھی لی اور قبضہ بھی کر لِیا؟ سو تُو اُس سے یہ کہنا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اُسی جگہ جہاں کُتّوں نے نبوت کا لہُو چاٹا کُتّے تیرے لہُو کو بھی چاٹیں گے۔
  • اور اخی ا ب نے ایلیّاہ سے کہا اَے میرے دُشمن کیا مَیں تُجھے مِل گیا؟ اُس نے جواب دِیا کہ تُو مُجھے مِل گیا اِس لِئے کہ تُو نے خُداوند کے حضُور بدی کرنے کے لِئے اپنے آپ کو بیچ ڈالا ہے!۔
  • دیکھ مَیں تُجھ پر بلا نازِل کرُوں گا اور تیری پُوری صفائی کر دُوں گا اور اخی ا ب کی نسل کے ہر ایک لڑکے کو یعنی ہر ایک کو جو اِسرا ئیل میں بند ہے اور اُسے جو آزاد چُھوٹا ہُؤا ہے کاٹ ڈالُوں گا۔
  • اور تیرے گھر کو نباط کے بیٹے یرُبعا م کے گھر اور اخیاہ کے بیٹے بعشا کے گھر کی مانِند بنا دُوں گا۔ اُس غُصّہ دِلانے کے سبب سے جِس سے تُو نے میرے غضب کو بھڑکایا اور اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا۔
  • اور خُداوند نے اِیز بِل کے حق میں بھی یہ فرمایا کہ یزرعیل کی فصِیل کے پاس کُتّے اِیز بِل کو کھائیں گے۔
  • اخی ا ب کا جو کوئی شہر میں مَرے گا اُسے کُتّے کھائیں گے اور جو مَیدان میں مَرے گا اُسے ہوا کے پرِندے چٹ کر جائیں گے۔
  • (کیونکہ اخی ا ب کی مانِند کوئی نہیں ہُؤا تھا جِس نے خُداوند کے حضُور بدی کرنے کے لِئے اپنے آپ کو بیچ ڈالا تھا اور جِسے اُس کی بِیوی اِیز بِل اُبھارا کرتی تھی۔
  • اور اُس نے نِہایت نفرت انگیز کام یہ کِیا کہ امورِیوں کی طرح جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے آگے سے نِکال دِیا تھا بُتوں کی پیرَوی کی)۔
  • جب اخی ا ب نے یہ باتیں سُنِیں تو اپنے کپڑے پھاڑے اور اپنے تن پر ٹاٹ ڈالا اور روزہ رکھّا اور ٹاٹ ہی میں لیٹنے اور دبے پاؤں چلنے لگا۔
  • تب خُداوند کا یہ کلام ایلیّاہ تِشبی پر نازِل ہُؤا کہ۔
  • تُو دیکھتا ہے کہ اخی ا ب میرے حضُور کَیسا خاکساربن گیا ہے؟ پس چُونکہ وہ میرے حضُور خاکسار بن گیا ہے اِس لِئے مَیں اُس کے ایّام میں یہ بلا نازِل نہیں کرُوں گا بلکہ اُس کے بیٹے کے ایّام میں اُس کے گھرانے پر یہ بلا نازِل کرُوں گا۔
  • اور تِین برس وہ اَیسے ہی رہے اور اِسرا ئیل اور ارا م کے درمِیان لڑائی نہ ہُوئی۔
  • اور تِیسرے سال یہُودا ہ کا بادشاہ یہُو سفط شاہِ اِسرا ئیل کے ہاں آیا۔
  • اور شاہِ اِسرا ئیل نے اپنے مُلازِموں سے کہا کیا تُم کو معلُوم ہے کہ راما ت جِلعاد ہمارا ہے پر ہم خاموش ہیں اور شاہِ ارا م کے ہاتھ سے اُسے چِھین نہیں لیتے؟۔
  • پِھر اُس نے یہُو سفط سے کہا کیا تُو میرے ساتھ راما ت جِلعاد سے لڑنے چلے گا؟ یہُو سفط نے شاہِ اِسرا ئیل کو جواب دِیا مَیں اَیسا ہُوں جَیسا تُو۔ میرے لوگ اَیسے ہیں جَیسے تیرے لوگ اور میرے گھوڑے اَیسے ہیں جَیسے تیرے گھوڑے۔
  • اور یہُو سفط نے شاہِ اِسرا ئیل سے کہا ذرا آج خُداوند کی مرضی بھی تو دریافت کر لے۔
  • تب شاہِ اِسرا ئیل نے نبِیوں کو جو قرِیب چار سَو آدمی تھے اِکٹّھا کِیا اور اُن سے پُوچھا مَیں راما ت جِلعاد سے لڑنے جاؤُں یا باز رہُوں؟ اُنہوں نے کہا جا کیونکہ خُداوند اُسے بادشاہ کے قبضہ میں کر دے گا۔
  • لیکن یہُو سفط نے کہا کیا اِن کو چھوڑ کر یہاں خُداوند کا کوئی نبی نہیں ہے تاکہ ہم اُس سے پُوچھیں؟۔
  • شاہِ اِسرا ئیل نے یہُو سفط سے کہا کہ ایک شخص اِملہ کا بیٹا مِیکایا ہ ہے تو سہی جِس کے ذرِیعہ سے ہم خُداوند سے پُوچھ سکتے ہیں لیکن مُجھے اُس سے نفرت ہے کیونکہ وہ میرے حق میں نیکی کی نہیں بلکہ بدی کی پیشِین گوئی کرتا ہے ۔ یہُو سفط نے کہا بادشاہ اَیسا نہ کہے۔
  • تب شاہِ اِسرا ئیل نے ایک سردار کو بُلا کر کہا کہ اِملہ کے بیٹے مِیکایا ہ کو جلد لے آ۔
  • اُس وقت شاہِ اِسرا ئیل اور شاہِ یہُودا ہ یہُو سفط سامرِ یہ کے پھاٹک کے سامنے ایک کُھلی جگہ میں اپنے اپنے تخت پر شاہانہ لِباس پہنے ہُوئے بَیٹھے تھے اور سب نبی اُن کے حضُور پیشِین گوئی کر رہے تھے۔
  • اور کنعا نہ کے بیٹے صِدقیاہ نے اپنے لِئے لوہے کے سِینگ بنائے اور کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اِن سے ارامِیوں کو مارے گا جب تک وہ نابُود نہ ہو جائیں۔
  • اور سب نبِیوں نے یِہی پیشِین گوئی کی اور کہا کہ رامات جِلعاد پر چڑھائی کر اور کامیاب ہو کیونکہ خُداوند اُسے بادشاہ کے قبضہ میں کر دے گا۔
  • اور اُس قاصِد نے جو مِیکایا ہ کو بُلانے کو گیا تھا اُس سے کہا دیکھ! سب نبی ایک زُبان ہو کر بادشاہ کو خُوشخبری دے رہے ہیں ۔ سو ذرا تیری بات بھی اُن کی بات کی طرح ہو اور تُو خُوشخبری ہی دینا۔
  • مِیکایا ہ نے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم جو کُچھ خُداوند مُجھے فرمائے مَیں وُہی کہُوں گا۔
  • سو جب وہ بادشاہ کے پاس آیا تو بادشاہ نے اُس سے کہا مِیکایا ہ ہم راما ت جِلعاد سے لڑنے جائیں یا رہنے دیں؟ اُس نے جواب دِیا جا اور کامیاب ہو کیونکہ خُداوند اُسے بادشاہ کے قبضہ میں کر دے گا۔
  • بادشاہ نے اُس سے کہا مَیں کِتنی مرتبہ تُجھے قَسم دے کر کہُوں کہ تُو خُداوند کے نام سے حق کے سِوا اَور کُچھ مُجھ کو نہ بتائے؟۔
  • تب اُس نے کہا مَیں نے سارے اِسرا ئیل کو اُن بھیڑوں کی مانِند جِن کا چَوپان نہ ہو پہاڑوں پر پراگندہ دیکھا اور خُداوند نے فرمایا کہ اِن کا کوئی مالِک نہیں ۔ سو وہ اپنے اپنے گھر سلامت لَوٹ جائیں۔
  • تب شاہِ اِسرا ئیل نے یہُو سفط سے کہا کیا مَیں نے تُجھ کو بتایا نہیں تھا کہ یہ میرے حق میں نیکی کی نہیں بلکہ بدی کی پیشِین گوئی کرے گا؟۔
  • تب اُس نے کہا اچّھا تو خُداوند کے سُخن کو سُن لے ۔ مَیں نے دیکھا کہ خُداوند اپنے تخت پر بَیٹھا ہے اور سارا آسمانی لشکر اُس کے دہنے اور بائیں کھڑا ہے۔
  • اور خُداوند نے فرمایا کَون اخی ا ب کو بہکائے گا تاکہ وہ چڑھائی کرے اور راما ت جِلعاد میں کھیت آئے؟ تب کِسی نے کُچھ کہا اور کِسی نے کُچھ۔
  • لیکن ایک رُوح نِکل کر خُداوند کے سامنے کھڑی ہُوئی اور کہا مَیں اُسے بہکاؤُں گی۔
  • خُداوند نے اُس سے پُوچھا کِس طرح؟ اُس نے کہا مَیں جا کر اُس کے سب نبِیوں کے مُنہ میں جُھوٹ بولنے والی رُوح بن جاؤُں گی ۔ اُس نے کہا تُو اُسے بہکا دے گی اور غالِب بھی ہو گی ۔ روانہ ہو جا اور اَیسا ہی کر۔
  • سو دیکھ خُداوند نے تیرے اِن سب نبِیوں کے مُنہ میں جُھوٹ بولنے والی رُوح ڈالی ہے اور خُداوند نے تیرے حق میں بدی کا حُکم دِیا ہے۔
  • تب کنعا نہ کا بیٹا صِدقیاہ نزدِیک آیا اور اُس نے مِیکایا ہ کے گال پر مار کر کہا خُداوند کی رُوح تُجھ سے بات کرنے کو کِس راہ سے ہو کر مُجھ میں سے گئی؟۔
  • مِیکایا ہ نے کہا یہ تُو اُسی دِن دیکھ لے گا جب تُو اندر کی ایک کوٹھری میں گُھسے گا تاکہ چُھپ جائے۔
  • اور شاہِ اِسرا ئیل نے کہا مِیکایا ہ کو لے کر اُسے شہر کے ناظِم امو ن اور یُوآ س شہزادہ کے پاس لَوٹا لے جاؤ۔
  • اور کہنا بادشاہ یُوں فرماتا ہے کہ اِس شخص کو قَیدخانہ میں ڈال دو اور اِسے مُصِیبت کی روٹی کِھلانا اور مُصِیبت کا پانی پِلانا جب تک مَیں سلامت نہ آؤُں۔
  • تب مِیکایا ہ نے کہا اگر تُو سلامت واپس آ جائے تو خُداوند نے میری معرفت کلام ہی نہیں کِیا ۔ پِھر اُس نے کہا اَے لوگو! تُم سب کے سب سُن لو۔
  • سو شاہِ اِسرا ئیل اور شاہِ یہُودا ہ یہُو سفط نے راما ت جِلعاد پر چڑھائی کی۔
  • اور شاہ اِسرا ئیل نے یہُو سفط سے کہا مَیں اپنا بھیس بدل کر لڑائی میں جاؤُں گا پر تُو اپنا لِباس پہنے رہ ۔ سو شاہِ اِسرا ئیل اپنا بھیس بدل کر لڑائی میں گیا۔
  • اُدھر شاہِ ارا م نے اپنے رتھوں کے بتِیّسوں سرداروں کو حُکم دِیا تھا کہ کِسی چھوٹے یا بڑے سے نہ لڑنا سِوا شاہِ اِسرا ئیل کے۔
  • سو جب رتھوں کے سرداروں نے یہُوسفط کو دیکھا تو کہا کہ ضرُور شاہِ اِسرا ئیل یِہی ہے اور وہ اُس سے لڑنے کو مُڑے ۔ تب یہُو سفط چِلاّ اُٹھا۔
  • جب رتھوں کے سرداروں نے دیکھا کہ وہ شاہِ اِسرا ئیل نہیں تو وہ اُس کا پِیچھا کرنے سے لَوٹ گئے۔
  • اور کِسی شخص نے یُوں ہی اپنی کمان کھینچی اور شاہِ اِسرا ئیل کو جَوشن کے بندوں کے درمِیان مارا ۔ تب اُس نے اپنے سارتھی سے کہا کہ باگ پھیر کر مُجھے لشکر سے باہر نِکال لے چل کیونکہ مَیں زخمی ہو گیا ہُوں۔
  • اور اُس دِن بڑے گھمسان کا رن پڑا اور اُنہوں نے بادشاہ کو اُس کے رتھ ہی میں ارامِیوں کے مُقابِل سنبھالے رکھّا اور وہ شام کو مَر گیا اور خُون اُس کے زخم سے بہہ کر رتھ کے پایدان میں بھر گیا۔
  • اور آفتاب غرُوب ہوتے ہُوئے لشکر میں یہ پُکار ہو گئی کہ ہر ایک آدمی اپنے شہر اور ہر ایک آدمی اپنے مُلک کو جائے۔
  • سو بادشاہ مَر گیا اور وہ سامر یہ میں پُہنچایا گیا اور اُنہوں نے بادشاہ کو سامر یہ میں دفن کِیا۔
  • اور اُس رتھ کو سامر یہ کے تالاب میں دھویا (کسبِیاں یہِیں غُسل کرتی تِھیں) اور خُداوند کے کلام کے مُطابِق جو اُس نے فرمایا تھا کُتّوں نے اُس کا خُون چاٹا۔
  • اور اخی ا ب کی باقی باتیں اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا تھا اور ہاتھی دانت کا گھر جو اُس نے بنایا تھا اور اُن سب شہروں کا حال جو اُس نے تعمِیر کِئے سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔
  • اور اخی ا ب اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُس کا بیٹا اخزیا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور آسا کا بیٹا یہُو سفط شاہِ اِسرا ئیل اخی ا ب کے چَوتھے سال سے یہُودا ہ پر سلطنت کرنے لگا۔
  • اور جب یہُو سفط سلطنت کرنے لگا تو پَینتِیس برس کا تھا اور اُس نے یروشلیِم میں پچِیّس برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام عزُو بہ تھا جو سِلحی کی بیٹی تھی۔
  • وہ اپنے باپ آسا کے نقشِ قدم پر چلا ۔ اُس سے وہ مُڑا نہیں اور جو خُداوند کی نِگاہ میں ٹِھیک تھا اُسے کرتا رہا تَو بھی اُونچے مقام ڈھائے نہ گئے ۔ لوگ اُن اُونچے مقاموں پر ہنُوز قُربانی کرتے اور بخُور جلاتے تھے۔
  • اور یہُو سفط نے شاہِ اِسرا ئیل سے صُلح کی۔
  • اور یہُو سفط کی باقی باتیں اور اُس کی قُوّت جو اُس نے دِکھائی اور اُس کے جنگ کرنے کی کیفیّت سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔
  • اور اُس نے باقی لُوطِیوں کو جو اُس کے باپ آسا کے عہد میں رہ گئے تھے مُلک سے خارِج کر دِیا۔
  • اور ادُو م میں کوئی بادشاہ نہ تھا بلکہ ایک نائِب حُکومت کرتا تھا۔
  • اور یہُو سفط نے تَرسِیس کے جہاز بنائے تاکہ اوفِیر کو سونے کے لِئے جائیں پر وہ گئے نہیں کیونکہ وہ عصیُون جابر ہی میں ٹُوٹ گئے۔
  • تب اخی ا ب کے بیٹے اخزیا ہ نے یہُو سفط سے کہا اپنے خادِموں کے ساتھ میرے خادِموں کو بھی جہازوں میں جانے دے پر یہُو سفط راضی نہ ہُؤا۔
  • اور یہُو سفط اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے باپ داؤُد کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا یہُورا م اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور اخی ا ب کا بیٹا اخزیا ہ شاہِ یہُودا ہ یہُو سفط کے سترھویں سال سے سامر یہ میں اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اِسرا ئیل پر دو برس سلطنت کی۔
  • اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی اور اپنے باپ کی راہ اور اپنی ماں کی راہ اور نباط کے بیٹے یرُبعا م کی راہ پر چلا جِس سے اُس نے بنی اِسرائیل سے گُناہ کرایا۔
  • اور اپنے باپ کے سب کاموں کے مُوافِق بعل کی پرستِش کرتا اور اُس کو سِجدہ کرتا رہا اور خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کو غُصّہ دِلایا۔
  • اور اخی ا ب کے مَرنے کے بعد موآب اِسرا ئیل سے باغی ہو گیا۔
  • اور اخزیا ہ اُس جِھلمِلی دار کِھڑکی میں سے جو سامر یہ میں اُس کے بالاخانہ میں تھی گِر پڑا اور بِیمار ہو گیا ۔ سو اُس نے قاصِدوں کو بھیجا اور اُن سے یہ کہا کہ جا کر عقرُو ن کے دیوتا بعل زبُو ب سے پُوچھو کہ مُجھے اِس بِیماری سے شِفا ہو جائے گی یا نہیں؟۔
  • لیکن خُداوند کے فرِشتہ نے ایلیّاہ تِشبی سے کہا اُٹھ اور شاہِ سامر یہ کے قاصِدوں سے مِلنے کو جا اور اُن سے کہہ کیا اِسرا ئیل میں خُدا نہیں جو تُم عقرُو ن کے دیوتا بعل زبُو ب سے پُوچھنے چلے ہو؟۔
  • اِس لِئے اب خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اُس پلنگ پر سے جِس پر تُو چڑھا ہے اُترنے نہ پائے گا بلکہ تُو ضرُور ہی مَرے گا ۔ سو ایلیّاہ روانہ ہُؤا۔
  • اور وہ قاصِد اُس کے پاس لَوٹ آئے ۔ سو اُس نے اُن سے پُوچھا تُم لَوٹ کیوں آئے؟۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا ایک شخص ہم سے مِلنے کو آیا اور ہم سے کہنے لگا کہ اُس بادشاہ کے پاس جِس نے تُم کو بھیجا ہے پِھر جاؤ اور اُس سے کہو خُداوند یُوں فرماتا ہے کیا اِسرا ئیل میں کوئی خُدا نہیں جو تُو عقرُو ن کے دیوتا بعل زبُو ب سے پُوچھنے کو بھیجتا ہے؟ اِس لِئے تُو اُس پلنگ سے جِس پر تُو چڑھا ہے اُترنے نہ پائے گا بلکہ ضرُور ہی مَرے گا۔
  • اُس نے اُن سے کہا کہ اُس شخص کی کَیسی شکل تھی جو تُم سے مِلنے کو آیا اور تُم سے یہ باتیں کہِیں؟۔
  • اُنہوں نے اُسے جواب دِیا کہ وہ بُہت بالوں والا آدمی تھا اور چمڑے کا کمربند اپنی کمر پر کَسے ہُوئے تھا ۔ تب اُس نے کہا کہ یہ تو ایلیّاہ تِشبی ہے۔
  • تب بادشاہ نے پچاس سِپاہِیوں کے ایک سردار کو اُس کے پچاسوں سِپاہِیوں سمیت اُس کے پاس بھیجا ۔ سو وہ اُس کے پاس گیا اور دیکھا کہ وہ ایک ٹِیلے کی چوٹی پر بَیٹھا ہے ۔ اُس نے اُس سے کہا اَے مَردِ خُدا! بادشاہ نے کہا ہے تُو اُتر آ۔
  • ایلیّاہ نے اُس پچاس کے سردار کو جواب دِیا اگر مَیں مَردِ خُدا ہُوں تو آگ آسمان سے نازِل ہو اور تُجھے تیرے پچاسوں سمیت بھسم کر دے ۔ پس آگ آسمان سے نازِل ہُوئی اور اُسے اُس کے پچاسوں سمیت بھسم کر دِیا۔
  • پِھر اُس نے دوبارہ پچاس سِپاہِیوں کے دُوسرے سردار کو اُس کے پچاسوں سِپاہِیوں سمیت اُس کے پاس بھیجا ۔ اُس نے اُس سے مُخاطِب ہو کر کہا اَے مَردِ خُدا! بادشاہ نے یُوں کہا ہے کہ جلد اُتر آ۔
  • ایلیّاہ نے اُن کو بھی جواب دِیا کہ اگر مَیں مَردِ خُدا ہُوں تو آگ آسمان سے نازِل ہو اور تُجھے تیرے پچاسوں سمیت بھسم کر دے ۔ پس خُدا کی آگ آسمان سے نازِل ہُوئی اور اُسے اُس کے پچاسوں سمیت بھسم کر دِیا۔
  • پِھر اُس نے تِیسرے پچاس سِپاہِیوں کے سردار کو اُس کے پچاسوں سِپاہِیوں سمیت بھیجا اور پچاس سِپاہِیوں کا یہ تِیسرا سردار اُوپر چڑھ کر ایلیّاہ کے آگے گُھٹنوں کے بل گِرا اور اُس کی مِنّت کر کے اُس سے کہنے لگا اَے مَردِ خُدا! میری جان اور اِن پچاسوں کی جانیں جو تیرے خادِم ہیں تیری نِگاہ میں گراں بہا ہوں۔
  • دیکھ آسمان سے آگ نازِل ہُوئی اور پچاس پچاس سِپاہِیوں کے پہلے دونوں سرداروں کو اُن کے پچاسوں سمیت بھسم کر دِیا ۔ سو اب میری جان تیری نظر میں گراں بہا ہو۔
  • تب خُداوند کے فرِشتہ نے ایلیّاہ سے کہا اُس کے ساتھ بادشاہ کے پاس نِیچے جا ۔ اُس سے نہ ڈر ۔ تب وہ اُٹھ کر اُس کے ساتھ بادشاہ کےپاس نِیچے گیا۔
  • اور اُس سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو نے جو عقرُو ن کے دیوتا بعل زبُو ب سے پُوچھنے کو لوگ بھیجے ہیں تو کیا اِس لِئے کہ اِسرا ئیل میں کوئی خُدا نہیں ہے جِس کی مرضی کو تُو دریافت کر سکے؟ اِس لِئے تُو اُس پلنگ سے جِس پر تُو چڑھا ہے اُترنے نہ پائے گا بلکہ ضرُور ہی مَرے گا۔
  • سو وہ خُداوند کے کلام کے مُطابِق جو ایلیّاہ نے کہا تھا مَر گیا اور چُونکہ اُس کا کوئی بیٹا نہ تھا اِس لِئے شاہِ یہُودا ہ یہُورا م بِن یہُو سفط کے دُوسرے سال سے یہُورا م اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔
  • اور اخزیا ہ کے اَور کام جو اُس نے کِئے سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔
  • اور جب خُداوند ایلیّاہ کو بگولے میں آسمان پر اُٹھا لینے کو تھا تو اَیسا ہُؤا کہ ایلیّاہ الِیشع کو ساتھ لے کر جِلجا ل سے چلا۔
  • اور ایلیّاہ نے الِیشع سے کہا تُو ذرا یہِیں ٹھہر جا اِس لِئے کہ خُداوند نے مُجھے بَیت ا یل کو بھیجا ہے ۔ الِیشع نے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم اور تیری جان کی سَوگند مَیں تُجھے نہیں چھوڑُوں گا ۔ سو وہ بَیت ا یل کو چلے گئے۔
  • اور انبیا زادے جو بَیت ا یل میں تھے الِیشع کے پاس آ کر اُس سے کہنے لگے کیا تُجھے معلُوم ہے کہ خُداوند آج تیرے سر پر سے تیرے آقا کو اُٹھا لے گا؟ اُس نے کہا ہاں مَیں جانتا ہُوں ۔ تُم چُپ رہو۔
  • اور ایلیّاہ نے اُس سے کہا الِیشع تُو ذرا یہِیں ٹھہر جا کیونکہ خُداوند نے مُجھے یرِیحُو کو بھیجا ہے ۔ اُس نے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم اور تیری جان کی سَوگند مَیں تُجھے نہیں چھوڑُوں گا ۔ سو وہ یرِیحُو میں آئے۔
  • اور انبیا زادے جو یریحُو میں تھے الِیشع کے پاس آ کر اُس سے کہنے لگے کیا تُجھے معلُوم ہے کہ خُداوند آج تیرے آقا کو تیرے سر پر سے اُٹھا لے گا؟ اُس نے کہا ہاں مَیں جانتا ہُوں ۔ تُم چُپ رہو۔
  • اور ایلیّاہ نے اُس سے کہا تُو ذر ا یہِیں ٹھہر جا کیونکہ خُداوند نے مُجھ کو یَرد ن کو بھیجا ہے ۔ اُس نے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم اور تیری جان کی سَوگند مَیں تُجھے نہیں چھوڑُوں گا۔ سو وہ دونوں آگے چلے۔
  • اور انبیا زادوں میں سے پچاس آدمی جا کر اُن کے مُقابِل دُور کھڑے ہو گئے اور وہ دونوں یَرد ن کے کنارے کھڑے ہُوئے۔
  • اور ایلیّاہ نے اپنی چادر کو لِیا اور اُسے لِپیٹ کر پانی پر مارا اور پانی دو حِصّے ہو کر اِدھر اُدھر ہو گیا اور وہ دونوں خُشک زمِین پر ہو کر پار گئے۔
  • اور جب وہ پار ہو گئے تو ایلیّاہ نے الِیشع سے کہا کہ اِس سے پیشتر کہ مَیں تُجھ سے لے لِیا جاؤُں بتا کہ مَیں تیرے لِئے کیا کرُوں ۔ الِیشع نے کہا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تیری رُوح کا دُونا حِصّہ مُجھ پر ہو۔
  • اُس نے کہا تُو نے مُشکِل سوال کِیا تَو بھی اگر تُو مُجھے اپنے سے جُدا ہوتے دیکھے تو تیرے لِئے اَیسا ہی ہو گا اور اگر نہیں تو اَیسا نہ ہو گا۔
  • اور وہ آگے چلتے اور باتیں کرتے جاتے تھے کہ دیکھو ایک آتِشی رتھ اور آتشی گھوڑوں نے اُن دونوں کو جُدا کر دِیا اور ایلیّاہ بگولے میں آسمان پر چلا گیا۔
  • الِیشع یہ دیکھ کر چِلاّیا اَے میرے باپ! میرے باپ! اِسرا ئیل کے رتھ اور اُس کے سوار! اور اُس نے اُسے پِھر نہ دیکھا ۔ سو اُس نے اپنے کپڑوں کو پکڑ کر پھاڑ ڈالا اور دو حِصّے کر دِیا۔
  • اور اُس نے ایلیّاہ کی چادر کو بھی جو اُس پر سے گِر پڑی تھی اُٹھا لِیا اور اُلٹا پِھرا اور یَرد ن کے کنارے کھڑا ہُؤا۔
  • اور اُس نے ایلیّاہ کی چادر کو جو اُس پر سے گِر پڑی تھی لے کر پانی پر مارا اور کہا کہ خُداوند ایلیّاہ کا خُدا کہاں ہے؟ اور جب اُس نے بھی پانی پر مارا تو وہ اِدھر اُدھر دو حِصّے ہو گیا اور الِیشع پار ہُؤا۔
  • جب اُن انبیا زادوں نے جو یریحُو میں اُس کے مُقابِل تھے اُسے دیکھا تو کہنے لگے ایلیّاہ کی رُوح الِیشع پر ٹھہری ہُوئی ہے اور وہ اُس کے اِستِقبال کو آئے اور اُس کے آگے زمِین تک جُھک کر اُسے سِجدہ کِیا۔
  • اور اُنہوں نے اُس نے کہا اب دیکھ تیرے خادِموں کے ساتھ پچاس زورآور جوان ہیں ۔ ذرا اُن کو جانے دے کہ وہ تیرے آقا کو ڈُھونڈیں کہِیں اَیسا نہ ہو کہ خُداوند کی رُوح نے اُسے اُٹھا کر کِسی پہاڑ پر یا کِسی وادی میں ڈال دِیا ہو ۔ اُس نے کہا مَت بھیجو۔
  • اور جب اُنہوں نے اُس سے بُہت ضِد کی یہاں تک کہ وہ شرما بھی گیا تو اُس نے کہا بھیج دو ۔ اِس لِئے اُنہوں نے پچاس آدمِیوں کو بھیجا اور اُنہوں نے تِین دِن تک ڈُھونڈا پر اُسے نہ پایا۔
  • اور وہ ہنُوز یریحُو میں ٹھہرا ہُؤا تھا جب وہ اُس کے پاس لَوٹے ۔ تب اُس نے اُن سے کہا کیا مَیں نے تُم سے نہ کہا تھا کہ نہ جاؤ؟۔
  • پِھر اُس شہر کے لوگوں نے الِیشع سے کہا ذرا دیکھ یہ شہر کیا اچّھے مَوقع پر ہے جَیسا ہمارا خُداوند خُود دیکھتا ہے لیکن پانی خراب اور زمِین بنجر ہے۔
  • اُس نے کہا مُجھے ایک نیا پِیالہ لادو اور اُس میں نمک ڈال دو ۔ وہ اُسے اُس کے پاس لے آئے۔
  • اور وہ نِکل کر پانی کے چشمہ پر گیا اور وہ نمک اُس میں ڈال کر کہنے لگا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے اِس پانی کو ٹِھیک کر دِیا ہے اب آگے کو اِس سے مَوت یا بنجرپن نہ ہو گا۔
  • سو الِیشع کے کلام کے مُطابِق جو اُس نے فرمایا وہ پانی آج تک ٹِھیک ہے۔
  • اور وہاں سے وہ بَیت ا یل کو چلا اور جب وہ راہ میں جا رہا تھا تو اُس شہر کے چھوٹے لڑکے نِکلے اور اُسے چِڑا کر کہنے لگے چڑھا چلا جا اَے گنجے سر والے! چڑھا چلا جا اَے گنجے سر والے!۔
  • اور اُس نے اپنے پِیچھے نظر کی اور اُن کو دیکھا اور خُداوند کا نام لے کر اُن پر لَعنت کی ۔ سو بَن میں سے دو رِیچھنِیاں نِکلِیں اور اُنہوں نے اُن میں بیالِیس بچّے پھاڑ ڈالے۔
  • وہاں سے وہ کوہِ کرمِل کو گیا اور پِھر وہاں سے سامر یہ کو لَوٹ آیا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ یہُو سفط کے اٹھارھویں برس سے اخی ا ب کا بیٹا یہُورا م سامرِ یہ میں اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور اُس نے بارہ سال سلطنت کی۔
  • اور اُس نے خُداوند کے آگے بدی کی پر اپنے باپ اور اپنی ماں کی طرح نہیں کیونکہ اُس نے بعل کے اُس سُتُون کو جو اُس کے باپ نے بنایا تھا دُور کر دِیا۔
  • تَو بھی وہ نباط کے بیٹے یرُبعا م کے گُناہوں سے جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا تھا لِپٹا رہا اور اُن سے کنارہ کشی نہ کی۔
  • اور موآب کا بادشاہ مِیسا بُہت بھیڑ بکریاں رکھتا تھا اور اِسرا ئیل کے بادشاہ کو ایک لاکھ برّوں اور ایک لاکھ مینڈھوں کی اُون دیتا تھا۔
  • لیکن جب اخی ا ب مَر گیا تو شاہِ موآب اِسرا ئیل کے بادشاہ سے باغی ہو گیا۔
  • اُس وقت یہُورا م بادشاہ نے سامرِ یہ سے نِکل کر سارے اِسرا ئیل کی مَوجُودات لی۔
  • اور اُس نے جا کر شاہِ یہُودا ہ یہُو سفط سے پُچھوا بھیجا کہ شاہِ موآب مُجھ سے باغی ہو گیا ہے سو کیا تُو موآب سے لڑنے کے لِئے میرے ساتھ چلے گا؟ اُس نے جواب دِیا کہ مَیں چلُوں گا کیونکہ جَیسا مَیں ہوں وَیسا ہی تُو ہے اور جَیسے میرے لوگ وَیسے ہی تیرے لوگ اور جَیسے میرے گھوڑے وَیسے ہی تیرے گھوڑے ہیں۔
  • تب اُس نے پُوچھا کہ ہم کِس راہ سے جائیں؟ اُس نے جواب دِیا دشتِ ادُو م کی راہ سے۔
  • چُنانچہ شاہِ اِسرا ئیل اور شاہِ یہُودا ہ اور شاہِ ادُو م نِکلے اور اُنہوں نے سات دِن کی منزِل کا چکّر کاٹا اور اُن کے لشکر اور چَوپایوں کے لِئے جو پِیچھے پِیچھے آتے تھے کہِیں پانی نہ تھا۔
  • اور شاہِ اِسرا ئیل نے کہا افسوس! کہ خُداوند نے اِن تِین بادشاہوں کو اِکٹّھا کِیا ہے تاکہ اُن کو شاہِ موآب کے حوالہ کر دے۔
  • لیکن یہُو سفط نے کہا کیا خُداوند کے نبِیوں میں سے کوئی یہاں نہیں ہے تاکہ اُس کے وسِیلہ سے ہم خُداوند کی مرضی دریافت کریں؟ اور شاہِ اِسرا ئیل کے خادِموں میں سے ایک نے جواب دِیا کہ الِیشع بِن سافط یہاں ہے جو ایلیّاہ کے ہاتھ پر پانی ڈالتا تھا۔
  • یہُو سفط نے کہا خُداوند کا کلام اُس کے ساتھ ہے ۔ سو شاہِ اِسرا ئیل اور یہُو سفط اور شاہِ ادُو م اُس کے پاس گئے۔
  • تب الِیشع نے شاہِ اِسرا ئیل سے کہا مُجھ کو تُجھ سے کیا کام؟ تُو اپنے باپ کے نبیوں اور اپنی ماں کے نبِیوں کے پاس جا پر شاہِ اِسرا ئیل نے اُس سے کہا نہیں نہیں کیونکہ خُداوند نے اِن تِینوں بادشاہوں کو اِکٹّھا کِیا ہے تاکہ اُن کو موآب کے حوالہ کر دے۔
  • الِیشع نے کہا ربُّ الافواج کی حیات کی قَسم جِس کے آگے مَیں کھڑا ہُوں اگر مُجھے شاہِ یہُودا ہ یہُو سفط کی حضُوری کا پاس نہ ہوتا تو مَیں تیری طرف نظر بھی نہ کرتا اور نہ تُجھے دیکھتا۔
  • لیکن خَیر! کِسی بجانے والے کو میرے پاس لاؤ اور اَیسا ہُؤا کہ جب اُس بجانے والے نے بجایا تو خُداوند کا ہاتھ اُس پر ٹھہرا۔
  • پس اُس نے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِس وادی میں خندق ہی خندق کھود ڈالو۔
  • کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم نہ ہوا آتی دیکھو گے اور نہ مِینہ دیکھو گے تَو بھی یہ وادی پانی سے بھر جائے گی اور تُم بھی پِیو گے اور تُمہاری مواشی اور تُمہارے چَوپائے بھی۔
  • اور یہ خُداوند کے لِئے ایک ہلکی سی بات ہے ۔ وہ موآبِیوں کو بھی تُمہارے ہاتھ میں کر دے گا۔
  • اور تُم ہر فصِیل دار شہر اور عُمدہ شہر مار لو گے اور ہر اچّھے درخت کو کاٹ ڈالو گے اور پانی کے سب چشموں کو بھر دو گے اور ہر اچّھے کھیت کو پتّھروں سے خراب کر دو گے۔
  • سو صُبح کو قُربانی چڑھانے کے وقت اَیسا ہُؤا کہ ادُو م کی راہ سے پانی بہتا آیا اور وہ مُلک پانی سے بھر گیا۔
  • جب سب موآبِیوں نے یہ سُنا کہ بادشاہوں نے اُن سے لڑنے کو چڑھائی کی ہے تو وہ سب جو ہتھیار باندھنے کے قابِل تھے اور زِیادہ عُمر کے بھی اِکٹّھے ہو کر سرحد پر کھڑے ہو گئے۔
  • اور وہ صُبح سویرے اُٹھے اور سُورج پانی پر چمک رہا تھا اور موآبِیوں کو وہ پانی جو اُن کے مُقابِل تھا خُون کی مانِند سُرخ دِکھائی دِیا۔
  • سو وہ کہنے لگے یہ تو خُون ہے ۔ وہ بادشاہ یقِیناً ہلاک ہو گئے ہیں اور اُنہوں نے آپس میں ایک دُوسرے کو مار دِیا ہے ۔ سو اب اَے موآب لُوٹ کو چل۔
  • اور جب وہ اِسرا ئیل کی لشکر گاہ میں آئے تو اِسرائیلِیوں نے اُٹھ کر موآبِیوں کو اَیسا مارا کہ وہ اُن کے آگے سے بھاگے پر وہ آگے بڑھ کر موآبِیوں کو مارتے مارتے اُن کے مُلک میں گُھس گئے۔
  • اور اُنہوں نے شہروں کو مِسمار کِیا اور زمِین کے ہر اچّھے قطعہ پر سبھوں نے ایک ایک پتّھر ڈال کر اُسے بھر دِیا اور اُنہوں نے پانی کے سب چشمے بند کر دِئے اور سب اچّھے درخت کاٹ ڈالے ۔ فقط قِیر حرا ست ہی کے پتّھروں کو باقی چھوڑا پر گوپیا چلانے والوں نے اُس کو بھی جا گھیرا اور اُسے مارا۔
  • جب شاہِ موآ ب نے دیکھا کہ جنگ اُس کے لِئے نِہایت سخت ہو گئی تو اُس نے سات سَو شمشیر زن مرد اپنے ساتھ لِئے تاکہ صف چِیر کر شاہِ ادُو م تک جا پڑیں پر وہ اَیسا نہ کر سکے۔
  • تب اُس نے اپنے پہلوٹھے بیٹے کو لِیا جو اُس کی جگہ بادشاہ ہوتا اور اُسے دِیوار پر سوختنی قُربانی کے طَور پر گُذرانا ۔ یُوں اِسرا ئیل پر قہرِ شدِید ہُؤا۔ سو وہ اُس کے پاس سے ہٹ گئے اور اپنے مُلک کو لَوٹ آئے۔
  • اور انبیا زادوں کی بِیویوں میں سے ایک عَورت نے الِیشع سے فریاد کی اور کہنے لگی کہ تیرا خادِم میرا شَوہرمَر گیا ہے اور تُو جانتا ہے کہ تیرا خادِم خُداوند سے ڈرتا تھا ۔ سو اب قرض خواہ آیا ہے کہ میرے دونوں بیٹوں کو لے جائے تاکہ وہ غُلام بنیں۔
  • الِیشع نے اُس سے کہا مَیں تیرے لِئے کیا کرُوں؟ مُجھے بتا تیرے پاس گھر میں کیا ہے؟ اُس نے کہا کہ تیری لَونڈی کے پاس گھر میں ایک پِیالہ تیل کے سِوا کُچھ نہیں۔
  • تب اُس نے کہا تُو جا اور باہر سے اپنے سب ہمسایوں سے برتن عارِیت لے ۔ وہ برتن خالی ہوں اور تھوڑے برتن نہ لینا۔
  • پِھر تُو اپنے بیٹوں کو ساتھ لے کر اندر جانا اور پِیچھے سے دروازہ بند کر لینا اور اُن سب برتنوں میں تیل اُنڈیلنا اور جو بھر جائے اُسے اُٹھا کر الگ رکھنا۔
  • سو وہ اُس کے پاس سے گئی اور اُس نے اپنے بیٹوں کو اندر ساتھ لے کر دروازہ بند کر لِیا اور وہ اُس کے پاس لاتے جاتے تھے اور وہ اُنڈیلتی جاتی تھی۔
  • جب وہ برتن بھر گئے تو اُس نے اپنے بیٹے سے کہا میرے پاس ایک اَور برتن لا ۔ اُس نے اُس سے کہا اَور تو کوئی برتن رہا نہیں ۔ تب تیل مَوقُوف ہو گیا۔
  • تب اُس نے آ کر مَردِ خُدا کو بتایا ۔ اُس نے کہا جا تیل بیچ اور قرض ادا کر اور جو باقی رہے اُس سے تُو اور تیرے فرزند گُذران کریں۔
  • اور ایک روز اَیسا ہُؤا کہ الِیشع شُونِیم کو گیا ۔ وہاں ایک دَولت مند عَورت تھی اور اُس نے اُسے روٹی کھانے پر مجبُور کِیا ۔ پِھر تو جب کبھی وہ اُدھر سے گُذرتا روٹی کھانے کے لِئے وہِیں چلا جاتا تھا۔
  • سو اُس نے اپنے شَوہر سے کہا دیکھ مُجھے معلُوم ہوتا ہے کہ یہ مَردِ خُدا جو اکثر ہماری طرف آتا ہے مُقدّس ہے۔
  • ہم اُس کے لِئے ایک چھوٹی سی کوٹھری دِیوار پر بنا دیں اور اُس کے لِئے ایک پلنگ اور میز اور چَوکی اور شمعدان لگا دیں ۔ پِھر جب کبھی وہ ہمارے پاس آئے تو وہِیں ٹھہرے گا۔
  • سو ایک دِن اَیسا ہُؤا کہ وہ اُدھر گیا اور اُس کوٹھری میں جا کر وہِیں سویا۔
  • پِھر اُس نے اپنے خادِم جیحاز ی سے کہا کہ اِس شُونِیمی عَورت کو بُلا لے ۔ اُس نے اُسے بُلا لِیا اوروہ اُس کے سامنے کھڑی ہُوئی۔
  • پِھر اُس نے اپنے خادِم سے کہا تُو اُس سے پُوچھ کہ تُو نے جو ہمارے لِئے اِس قدر فِکریں کِیں تو تیرے لِئے کیا کِیا جائے؟ کیا تُو چاہتی ہے کہ بادشاہ سے یا فَوج کے سردار سے تیری سِفارِش کی جائے؟ اُس نے جواب دِیا مَیں تو اپنے ہی لوگوں میں رہتی ہُوں۔
  • پِھر اُس نے کہا اُس کے لِئے کیا کِیا جائے؟ تب جیحاز ی نے جواب دِیا کہ واقِعی اُس کے کوئی فرزند نہیں اور اُس کا شَوہر بُڈھّا ہے۔
  • تب اُس نے کہا اُسے بُلا لے اور جب اُس نے اُسے بُلایا تو وہ دروازہ پر کھڑی ہُوئی۔
  • تب اُس نے کہا مَوسم بہار میں وقت پُورا ہونے پر تیری گود میں بیٹا ہو گا ۔ اُس نے کہا نہیں اَے میرے مالِک اَے مَردِ خُدا اپنی لَونڈی سے جُھوٹ نہ کہہ۔
  • سو وہ عَورت حامِلہ ہُوئی اور جَیسا الِیشع نے اُس سے کہا تھا مَوسمِ بہار میں وقت پُورا ہونے پر اُس کے بیٹا ہُؤا۔
  • اور جب وہ لڑکا بڑھا تو ایک دِن اَیسا ہُؤا کہ وہ اپنے باپ کے پاس کھیت کاٹنے والوں میں چلا گیا۔
  • اور اُس نے اپنے باپ سے کہا ہائے میرا سر! ہائے میرا سر! اُس نے اپنے خادِم سے کہا اُسے اُس کی ماں کے پاس لے جا۔
  • جب اُس نے اُسے لے کر اُس کی ماں کے پاس پُہنچا دِیا تو وہ اُس کے گُھٹنوں پر دوپہر تک بَیٹھا رہا ۔ اِس کے بعد مَر گیا۔
  • تب اُس کی ماں نے اُوپر جا کر اُسے مردِ خُدا کے پلنگ پر لِٹا دِیا اور دروازہ بند کر کے باہر گئی۔
  • اور اُس نے اپنے شَوہر سے پُکار کر کہا کہ جلد جوانوں میں سے ایک کو اور گدھوں میں سے ایک کو میرے لِئے بھیج دے تاکہ مَیں مَردِ خُدا کے پاس دَوڑ جاؤُں اور پِھر لَوٹ آؤُں۔
  • اُس نے کہا آج تُو اُس کے پاس کیوں جانا چاہتی ہے؟ آج نہ تو نیا چاند ہے نہ سبت ۔ اُس نے جواب دِیا کہ اچّھا ہی ہو گا۔
  • اور اُس نے گدھے پر زِین کَس کر اپنے خادِم سے کہا ہانک ۔ آگے بڑھ اور سواری چلانے میں ڈِھیل نہ ڈال جب تک مَیں تُجھ سے نہ کہُوں۔
  • سو وہ چلی اور کوہِ کرمِل کو مَردِ خُدا کے پاس گئی۔ اُس مَردِ خُدا نے دُور سے اُسے دیکھ کر اپنے خاِدم جیحاز ی سے کہا دیکھ اُدھر وہ شُونِیمی عَورت ہے۔
  • اب ذرا اُس کے اِستِقبال کو دَوڑ جا اور اُس سے پُوچھ کیا تُو خَیرِیت سے ہے؟ تیرا شَوہر خَیرِیت سے؟ بچّہ خَیرِیت سے ہے؟ اُس نے جواب دِیا خَیرِیت ہے۔
  • اور جب وہ اُس پہاڑ پر مَردِ خُدا کے پاس آئی تو اُس کے پاؤں پکڑ لِئے اور جیحاز ی اُسے ہٹانے کے لِئے نزدِیک آیا پر مَردِ خُدا نے کہا کہ اُسے چھوڑ دے کیونکہ اُس کا جی پریشان ہے اور خُداوند نے یہ بات مُجھ سے چُھپائی اور مُجھے نہ بتائی۔
  • اور وہ کہنے لگی کیا مَیں نے اپنے مالِک سے بیٹے کا سوال کِیا تھا؟ کیا مَیں نے نہ کہا تھا کہ مُجھے دھوکانہ دے؟۔
  • تب اُس نے جیحاز ی سے کہا کمر باندھ اور میرا عصا ہاتھ میں لے کر اپنی راہ لے ۔ اگر کوئی تُجھے راہ میں مِلے تو اُسے سلام نہ کرنا اور اگر کوئی تُجھے سلام کرے تو جواب نہ دینا اور میرا عصا اُس لڑکے کے مُنہ پر رکھ دینا۔
  • اُس لڑکے کی ماں نے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم اور تیری جان کی سَوگند مَیں تُجھے نہیں چھوڑُوں گی ۔ تب وہ اُٹھ کر اُس کے پِیچھے پِیچھے چلا۔
  • اور جیحاز ی نے اُن سے پہلے آ کر عصا کو اُس لڑکے کے مُنہ پر رکھّا پر نہ تو کُچھ آواز ہُوئی نہ سُننا ۔ اِس لِئے وہ اُس سے مِلنے کو لَوٹا اور اُسے بتایا کہ لڑکا نہیں جاگا۔
  • جب الِیشع اُس گھر میں آیا تو دیکھو وہ لڑکا مَرا ہُؤا اُس کے پلنگ پر پڑا تھا۔
  • سو وہ اکیلا اندر گیا اور دروازہ بند کر کے خُداوند سے دُعا کی۔
  • اور اُوپر چڑھ کر اُس بچّے پر لیٹ گیا اور اُس کے مُنہ پر اپنا مُنہ اور اُس کی آنکھوں پر اپنی آنکھیں اور اُس کے ہاتھوں پر اپنے ہاتھ رکھ لِئے اور اُس کے اُوپر پسر گیا ۔ تب اُس بچّے کا جِسم گرم ہونے لگا۔
  • پِھر وہ اُٹھ کر اُس گھر میں ایک بار ٹہلا اور اُوپر چڑھ کر اُس بچّے کے اُوپر پسر گیا اور وہ بچّہ سات بار چِھینکا اور بچّے نے آنکھیں کھول دِیں۔
  • تب اُس نے جیحاز ی کو بُلا کر کہا اُس شُونِیمی عَورت کو بُلا لے ۔ سو اُس نے اُسے بُلایا اور جب وہ اُس کے پاس آئی تو اُس نے اُس سے کہا اپنے بیٹے کو اُٹھا لے۔
  • تب وہ اندر جا کر اُس کے قدموں پر گِری اور زمِین پر سرنگُوں ہو گئی ۔ پِھر اپنے بیٹے کو اُٹھا کر باہر چلی گئی۔
  • اور الِیشع پِھر جِلجا ل میں آیا اور مُلک میں کال تھا اور انبیا زادے اُس کے حضُور بَیٹھے ہُوئے تھے اور اُس نے اپنے خادِم سے کہا بڑی دیگ چڑھا دے اور اِن انبیا زادوں کے لِئے لپسی پکا۔
  • اور اُن میں سے ایک کھیت میں گیا کہ کُچھ ترکاری چُن لائے ۔ سو اُسے کوئی جنگلی لتا مِل گئی ۔ اُس نے اُس میں سے اندراین توڑ کر دامن بھر لِیا اور لَوٹا اور اُن کو کاٹ کر لپسی کی دیگ میں ڈال دِیا کیونکہ وہ اُن کو پہچانتے نہ تھے۔
  • چُنانچہ اُنہوں نے اُن مَردوں کے کھانے کے لِئے اُس میں سے اُنڈیلا اور اَیسا ہُؤا کہ جب وہ اُس لپسی میں سے کھانے لگے تو چِلاّ اُٹھے اور کہا اَے مَردِ خُدا دیگ میں مَوت ہے اور وہ اُس میں سے کھا نہ سکے۔
  • لیکن اُس نے کہا کہ آٹا لاؤ اور اُس نے اُسے دیگ میں ڈال دِیا اور کہا کہ اُن لوگوں کے لِئے اُنڈیلو تاکہ وہ کھائیں ۔ سو دیگ میں کوئی مُضِر چِیز باقی نہ رہی۔
  • اوربعل سلِیسہ سے ایک شخص آیا اور پہلے پَھلوں کی روٹِیاں یعنی جَو کے بِیس گِردے اور اناج کی ہری ہری بالیں مَردِ خُدا کے پاس لایا ۔ اُس نے کہا اِن لوگوں کو دیدے تاکہ وہ کھائیں۔
  • اُس کے خادِم نے کہا کیا مَیں اِتنے ہی کو سَو آدمِیوں کے سامنے رکھ دُوں؟ سو اُس نے پِھر کہا کہ لوگوں کو دیدے تاکہ وہ کھائیں کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ وہ کھائیں گے اور اُس میں سے کُچھ چھوڑ بھی دیں گے۔
  • پس اُس نے اُسے اُن کے آگے رکھّا اور اُنہوں نے کھایااور جَیسا خُداوند نے فرمایا تھا اُس میں سے کُچھ چھوڑ بھی دِیا۔
  • اور شاہِ ارا م کے لشکر کا سردار نعما ن اپنے آقا کے نزدِیک مُعزّز و مُکرّم شخص تھا کیونکہ خُداوند نے اُس کے وسِیلہ سے ارا م کو فتح بخشی تھی ۔ وہ زبردست سُورما بھی تھا لیکن کوڑھی تھا۔
  • اور ارامی دَل باندھ کر نِکلے تھے اور اِسرا ئیل کے مُلک میں سے ایک چھوٹی لڑکی کو اسِیر کر کے لے آئے تھے ۔ وہ نعما ن کی بِیوی کی خِدمت کرتی تھی۔
  • اُس نے اپنی بی بی سے کہا کاش میرا آقا اُس نبی کے ہاں ہوتا جو سامرِ یہ میں ہے تو وہ اُسے اُس کے کوڑھ سے شِفا دے دیتا۔
  • سو کِسی نے اندر جا کر اپنے مالِک سے کہا وہ چھوکری جو اِسرا ئیل کے مُلک کی ہے اَیسا اَیسا کہتی ہے۔
  • سو ارا م کے بادشاہ نے کہا تُو جا اور مَیں شاہِ اِسرا ئیل کو خط بھیجُوں گا ۔ سو وہ روانہ ہُؤا اور دس قِنطار چاندی اور چھ ہزار مِثقال سونا اور دس جوڑے کپڑے اپنے ساتھ لے لِئے۔
  • اور وہ اُس خط کو شاہِ اِسرا ئیل کے پاس لایا جِس کا مضمُون یہ تھا کہ یہ نامہ جب تُجھ کو مِلے تو جان لینا کہ مَیں نے اپنے خادِم نعما ن کو تیرے پاس بھیجا ہے تاکہ تُو اُس کے کوڑھ سے اُسے شِفا دے۔
  • جب شاہِ اِسرا ئیل نے اُس خط کر پڑھا تو اپنے کپڑے پھاڑ کر کہا کیا مَیں خُدا ہُوں کہ مارُوں اور جِلاؤُں جو یہ شخص ایک آدمی کو میرے پاس بھیجتا ہے کہ اُس کو کوڑھ سے شِفا دُوں؟ سو اب ذرا غَور کرو ۔ دیکھو کہ وہ کِس طرح مُجھ سے جھگڑنے کا بہانہ ڈُھونڈتا ہے۔
  • جب مَردِ خُدا الِیشع نے سُنا کہ شاہِ اِسرا ئیل نے اپنے کپڑے پھاڑے تو بادشاہ کو کہلا بھیجا تُو نے اپنے کپڑے کیوں پھاڑے؟ اب اُسے میرے پاس آنے دے اور وہ جان لے گا کہ اِسرا ئیل میں ایک نبی ہے۔
  • سو نعما ن اپنے گھوڑوں اور رتھوں سمیت آیا اور الِیشع کے گھر کے دروازہ پر کھڑا ہُؤا۔
  • اور الِیشع نے ایک قاصِد کی معرفت کہلا بھیجا جااور یَرد ن میں سات بار غوطہ مار تو تیرا جِسم پِھر بحال ہو جائے گا اور تُو پاک صاف ہو گا۔
  • پر نعمان ناراض ہو کر چلا گیا اور کہنے لگا مُجھے گُمان تھا کہ وہ نِکل کر ضرُور میرے پاس آئے گا اور کھڑا ہو کر خُداوند اپنے خُدا سے دُعا کرے گا اور اُس جگہ کے اُوپر اپنا ہاتھ اِدھر اُدھر ہِلا کر کوڑھی کو شِفا دے گا۔
  • کیا دمشق کے دریا ابانہ اور فرفر اِسرا ئیل کی سب ندیوں سے بڑھ کر نہیں ہیں؟ کیا مَیں اُن میں نہا کر پاک صاف نہیں ہو سکتا؟ سو وہ مُڑا اور بڑے قہر میں چلا گیا۔
  • تب اُس کے مُلازِم پاس آ کر اُس سے یُوں کہنے لگے اَے ہمارے باپ اگر وہ نبی کوئی بڑا کام کرنے کا حُکم تُجھے دیتا تو کیا تُو اُسے نہ کرتا ۔ پس جب وہ تُجھ سے کہتاہے کہ نہا لے اور پاک صاف ہو جا تو کِتنا زِیادہ اِسے ماننا چاہئے؟۔
  • تب اُس نے اُتر کر مَردِ خُدا کے کہنے کے مُطابِق یَرد ن میں سات غوطے مارے اور اُس کا جِسم چھوٹے بچّے کے جِسم کی مانِند ہو گیا اور وہ پاک صاف ہُؤا۔
  • پِھر وہ اپنی جلَو کے سب لوگوں سمیت مَردِ خُدا کے پاس لَوٹا اور اُس کے سامنے کھڑا ہُؤا اور کہنے لگا کہ دیکھ اب مَیں نے جان لِیا کہ اِسرا ئیل کو چھوڑ اَور کہِیں رُویِ زمِین پر کوئی خُدا نہیں ۔ اِس لِئے اب کرم فرما کر اپنے خادِم کا ہدیہ قبُول کر۔
  • لیکن اُس نے جواب دِیا خُداوند کی حیات کی قَسم جِس کے آگے مَیں کھڑا ہُوں مَیں کُچھ نہیں لُوں گا اور اُس نے اُس سے بُہت اِصرار کِیا کہ لے پر اُس نے اِنکار کِیا۔
  • تب نعما ن نے کہا اچّھا تو مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تیرے خادِم کو دو خچّروں کا بوجھ مِٹّی دی جائے کیونکہ تیرا خادِم اب سے آگے کو خُداوند کے سِوا کِسی غَیر معبُود کے حضُور نہ تو سوختنی قُربانی نہ ذبِیحہ چڑھائے گا۔
  • پر اِتنی بات میں خُداوند تیرے خادِم کو مُعاف کرے کہ جب میرا آقا پرستِش کرنے کو رِمّو ن کے مندِر میں جائے اور وہ میرے ہاتھ پر تکیہ کرے اور مَیں رِمّو ن کے مندِر میں سرنگُوں ہوؤُں تو جب مَیں رِمّو ن کے مندِر میں سرنگُوں ہوؤُں تو خُداوند اِس بات میں تیرے خادِم کو مُعاف کرے۔
  • اُس نے اُس سے کہا سلامت جا ۔ سو وہ اُس سے رُخصت ہو کر تھوڑی دُور نِکل گیا۔
  • لیکن اُس مردِ خُدا الِیشع کے خادِم جیحاز ی نے سوچا کہ میرے آقا نے ارامی نعما ن کو یُوں ہی جانے دِیا کہ جو کُچھ وہ لایا تھا اُس سے نہ لِیا سو خُداوند کی حیات کی قَسم مَیں اُس کے پِیچھے دَوڑ جاؤُنگا اور اُس سے کُچھ نہ کُچھ لُوں گا۔
  • سو جیحاز ی نعما ن کے پِیچھے چلا ۔ جب نعما ن نے دیکھا کہ کوئی اُس کے پِیچھے دَوڑا آ رہا ہے تو وہ اُس سے مِلنے کو رتھ پر سے اُترا اور کہا خَیر تو ہے؟۔
  • اُس نے کہا سب خَیر ہے ۔ میرے مالِک نے مُجھے یہ کہنے کو بھیجا ہے کہ دیکھ انبیا زادوں میں سے ابھی دو جوان افرائِیم کے کوہستانی مُلک سے میرے پاس آ گئے ہیں سو ذرا ایک قِنطار چاندی اور دو جوڑے کپڑے اُن کے لِئے دیدے۔
  • نعما ن نے کہا خُوشی سے دو قِنطار لے اور وہ اُس سے بجِّد ہُؤا اور اُس نے دو قِنطار چاندی دو تَھیلِیوں میں باندھی اور دو جوڑے کپڑوں سمیت اُن کو اپنے دو نَوکروں پر لادا اور وہ اُن کو لے کر اُس کے آگے آگے چلے۔
  • اور اُس نے ٹِیلے پر پُہنچ کر اُن کے ہاتھ سے اُن کو لے لِیا اور گھر میں رکھ دِیا اور اُن مَردوں کو رُخصت کِیا ۔ سو وہ چلے گئے۔
  • لیکن آپ اندر جا کر اپنے آقا کے حضُور کھڑا ہو گیا ۔ الِیشع نے اُس سے کہا جیحاز ی تُو کہاں سے آ رہا ہے؟ اُس نے کہا تیرا خادِم تو کہِیں نہیں گیا تھا۔
  • اُس نے اُس سے کہا کیا میرا دِل اُس وقت تیرے ساتھ نہ تھا جب وہ شخص تُجھ سے مِلنے کو اپنے رتھ پر سے لَوٹا؟ کیا رُوپَے لینے اور پوشاک اور زَیتُون کے باغوں اور تاکِستانوں اور بھیڑوں اور بَیلوں اور غُلاموں اور لَونڈِیوں کے لینے کا یہ وقت ہے؟۔
  • اِس لِئے نعما ن کا کوڑھ تُجھے اور تیری نسل کو سدا لگا رہے گا ۔ سو وہ برف سا سفید کوڑھی ہو کر اُس کے سامنے سے چلا گیا۔
  • اور انبیا زادوں نے الِیشع سے کہا دیکھ! یہ جگہ جہاں ہم تیرے سامنے رہتے ہیں ہمارے لِئے تنگ ہے۔
  • سو ہم کو ذرا یَرد ن کو جانے دے کہ ہم وہاں سے ایک ایک کڑی لیں اور وہِیں کوئی جگہ بنائیں جہاں ہم رہ سکیں۔ اُس نے جواب دِیا جاؤ۔
  • تب ایک نے کہا مِہربانی سے اپنے خادِموں کے ساتھ چل ۔ اُس نے کہا مَیں چلُوں گا۔
  • چُنانچہ وہ اُن کے ساتھ گیا اور جب وہ یَرد ن پر پُہنچے تو لکڑی کاٹنے لگے۔
  • لیکن ایک کی کُلہاڑی کا لوہا جب وہ کڑی کاٹ رہا تھا پانی میں گِر گیا ۔ سو وہ چِلاّ اُٹھا اور کہنے لگا ہائے میرے مالِک یہ تو مانگا ہُؤا تھا!۔
  • مردِ خُدا نے کہا وہ کِس جگہ گِرا؟ اُس نے اُسے وہ جگہ دِکھائی ۔ تب اُس نے ایک چھڑی کاٹ کر اُس جگہ ڈال دی اور لوہا تَیرنے لگا۔
  • پِھر اُس نے کہا اپنے لِئے اُٹھا لے ۔ سو اُس نے ہاتھ بڑھا کر اُسے اُٹھا لِیا۔
  • اور شاہِ ارا م شاہِ اِسرا ئیل سے لڑ رہا تھا اور اُس نے اپنے خادِموں سے مشوَرت لی اور کہا کہ مَیں فُلاں فُلاں جگہ ڈیرہ ڈالُوں گا۔
  • سو مَردِ خُدا نے شاہِ اِسرا ئیل کو کہلا بھیجا خبردار تُو فُلاں جگہ سے مت گُذرنا کیونکہ وہاں ارامی آنے کو ہیں۔
  • اور شاہِ اِسرا ئیل نے اُس جگہ جِس کی خبر مَردِ خُدا نے دی تھی اور اُس کو آگاہ کر دِیا تھا آدمی بھیجے اور وہاں سے اپنے کو بچایا اور یہ فقط ایک یا دو بار ہی نہیں۔
  • اِس بات کے سبب سے شاہِ ارا م کا دِل نِہایت بے چَین ہُؤا اور اُس نے اپنے خادِموں کو بُلا کر اُن سے کہا کیا تُم مُجھے نہیں بتاؤ گے کہ ہم میں سے کَون شاہِ اِسرا ئیل کی طرف ہے؟۔
  • تب اُس کے خادِموں میں سے ایک نے کہا نہیں اَے میرے مالِک! اَے بادشاہ! بلکہ الِیشع جو اِسرا ئیل میں نبی ہے تیری اُن باتوں کو جو تُو اپنی خلوَت گاہ میں کہتا ہے شاہِ اِسرا ئیل کو بتا دیتا ہے۔
  • اُس نے کہا جا کر دیکھو وہ کہاں ہے تاکہ مَیں اُسے پکڑوا منگاؤُں اور اُسے یہ بتایا گیا کہ وہ دوتین میں ہے۔
  • تب اُس نے وہاں گھوڑوں اور رتھوں اور ایک بڑے لشکر کو روانہ کِیا ۔ سو اُنہوں نے راتوں رات آ کر اُس شہر کو گھیر لِیا۔
  • اور جب اُس مَردِ خُدا کا خادِم صُبح کو اُٹھ کر باہر نِکلا تو دیکھا کہ ایک لشکر مع گھوڑوں اور رتھوں کے شہر کے چَوگِرد ہے ۔ سو اُس خادِم نے جا کر اُس سے کہا ہائے اَے میرے مالِک! ہم کیا کریں؟۔
  • اُس نے جواب دِیا خَوف نہ کر کیونکہ ہمارے ساتھ والے اُن کے ساتھ والوں سے زِیادہ ہیں۔
  • اور الِیشع نے دُعا کی اور کہا اَے خُداوند اُس کی آنکھیں کھول دے تاکہ وہ دیکھ سکے ۔ تب خُداوند نے اُس جوان کی آنکھیں کھول دِیں اور اُس نے جو نِگاہ کی تو دیکھا کہ الِیشع کے گِردا گِرد کا پہاڑ آتشی گھوڑوں اور رتھوں سے بھرا ہے۔
  • اور جب وہ اُس کی طرف آنے لگے تو الِیشع نے خُداوند سے دُعا کی اور کہا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں اِن لوگوں کو اندھا کر دے سو اُس نے جَیسا الِیشع نے کہا تھا اُن کو اندھا کر دِیا۔
  • پِھر الِیشع نے اُن سے کہا یہ وہ راستہ نہیں اور نہ یہ وہ شہر ہے۔ تُم میرے پِیچھے چلے آؤ اور مَیں تُم کو اُس شخص کے پاس پُہنچا دُوں گا جِس کی تُم تلاش کرتے ہو اور وہ اُن کو سامر یہ کو لے گیا۔
  • اور جب وہ سامرِ یہ میں پُہنچے تو الِیشع نے کہا اَے خُداوند اِن لوگوں کی آنکھیں کھول دے تاکہ وہ دیکھ سکیں ۔ تب خُداوند نے اُن کی آنکھیں کھول دِیں اور اُنہوں نے جو نِگاہ کی تو کیا دیکھا کہ سامرِ یہ کے اندر ہیں۔
  • اور شاہِ اِسرا ئیل نے اُن کو دیکھ کر الِیشع سے کہا اَے میرے باپ کیا مَیں اُن کو مار لُوں؟ مَیں اُن کو مار لُوں؟۔
  • اُس نے جواب دِیا تُو اُن کو نہ مار ۔ کیا تُو اُن کو مار دِیا کرتا ہے جِن کو تُو اپنی تلوار اور کمان سے اسِیرکر لیتا ہے؟ تُو اُن کے آگے روٹی اور پانی رکھ تاکہ وہ کھائیں پِئیں اور اپنے آقا کے پاس جائیں۔
  • سو اُس نے اُن کے لِئے بُہت سا کھانا تیّار کِیا اور جب وہ کھا پی چُکے تو اُس نے اُن کو رُخصت کِیا اور وہ اپنے آقا کے پاس چلے گئے اور ارا م کے جتھے اِسرا ئیل کے مُلک میں پِھر نہ آئے۔
  • اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ بِن ہدد شاہِ ارا م اپنی سب فَوج اِکٹّھی کر کے چڑھ آیا اور سامرِ یہ کا مُحاصرہ کر لِیا۔
  • اور سامرِ یہ میں بڑا کال تھا اور وہ اُسے گھیرے رہے یہاں تک کہ گدھے کا سر چاندی کے اسّی سِکّوں میں اورکبُوتر کی بِیٹ کا ایک چَوتھائی پَیمانہ چاندی کے پانچ سِکّوں میں بِکنے لگا۔
  • اور جب شاہِ اِسرا ئیل دِیوار پر جا رہا تھا تو ایک عَورت نے اُس کی دُہائی دی اور کہا اَے میرے مالِک اَے بادشاہ مدد کر!۔
  • اُس نے کہا کہ اگر خُداوند ہی تیری مدد نہ کرے تو مَیں کہاں سے تیری مدد کرُوں؟ کیا کھلِیہان سے یا انگُور کے کولُھو سے؟۔
  • پِھر بادشاہ نے اُس سے کہا تُجھے کیا ہُؤا؟ اُس نے جواب دِیا اِس عَورت نے مُجھ سے کہا کہ اپنا بیٹا دے دے تاکہ ہم آج کے دِن اُسے کھائیں اور میرا بیٹا جو ہے سو اُسے ہم کل کھائیں گے۔
  • سو میرے بیٹے کو ہم نے پکایا اور اُسے کھا لِیا اور دُوسرے دِن مَیں نے اُس سے کہا اپنا بیٹا لا تاکہ ہم اُسے کھائیں لیکن اُس نے اپنا بیٹا چُھپا دِیا ہے۔
  • بادشاہ نے اُس عَورت کی باتیں سُن کر اپنے کپڑے پھاڑے ۔ اُس وقت وہ دِیوار پر چلا جاتا تھا اور لوگوں نے دیکھا کہ اندروار اُس کے تن پر ٹاٹ ہے۔
  • اور اُس نے کہا کہ اگر آج سافط کے بیٹے الِیشع کا سر اُس کے تن پر رہ جائے تو خُدا مُجھ سے اَیسا بلکہ اِس سے زِیادہ کرے۔
  • لیکن الِیشع اپنے گھر میں بَیٹھا رہا اور بزُرگ لوگ اُس کے ساتھ بَیٹھے تھے اور بادشاہ نے اپنے حضُور سے ایک شخص کو بھیجا پر اِس سے پہلے کہ وہ قاصِد اُس کے پاس آئے اُس نے بزُرگوں سے کہا تُم دیکھتے ہو کہ اُس قاتِل زادہ نے میرا سر اُڑا دینے کو ایک آدمی بھیجا ہے؟ سو دیکھو جب وہ قاصِد آئے تو دروازہ بند کر لینا اور مضبُوطی سے دروازہ کو اُس کے مُقابِل پکڑے رہنا ۔ کیا اُس کے پِیچھے پِیچھے اُس کے آقا کے پاؤں کی آہٹ نہیں؟۔
  • اور وہ اُن سے ہنُوز باتیں کر ہی رہا تھا کہ دیکھو وہ قاصِد اُس کے پاس آ پُہنچا اور اُس نے کہا کہ دیکھو یہ بلا خُداوند کی طرف سے ہے ۔ اب آگے مَیں خُداوند کی راہ کیوں تکُوں؟۔
  • تب الِیشع نے کہا تُم خُداوند کی بات سُنو۔ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ کل اِسی وقت کے قرِیب سامرِ یہ کے پھاٹک پر ایک مِثقال میں ایک پَیمانہ مَیدہ اور ایک ہی مِثقال میں دو پَیمانے جَو بِکے گا۔
  • تب اُس سردار نے جِس کے ہاتھ پر بادشاہ تکیہ کرتا تھا مَردِ خُدا کو جواب دِیا دیکھ اگر خُداوند آسمان میں کِھڑکِیاں بھی لگا دے تَو بھی کیا یہ بات ہو سکتی ہے؟ اُس نے کہا سُن ۔ تُو اِسے اپنی آنکھوں سے دیکھے گا پر اُس میں سے کھانے نہ پائے گا۔
  • اور اُس جگہ جہاں سے پھاٹک میں داخِل ہوتے تھے چار کوڑھی تھے ۔ اُنہوں نے ایک دُوسرے سے کہا ہم یہاں بَیٹھے بَیٹھے کیوں مَریں؟۔
  • اگر ہم کہیں کہ شہر کے اندر جائیں گے تو شہر میں کال ہے اور ہم وہاں مَر جائیں گے اور اگر یہِیں بَیٹھے رہیں تَو بھی مَریں گے سو آؤ ہم ارامی لشکر میں جائیں ۔ اگر وہ ہم کو جِیتا چھوڑیں تو ہم جِیتے رہیں گے اور اگر وہ ہم کو مار ڈالیں تو ہم کو مَرنا ہی تو ہے۔
  • پس وہ شام کے وقت اُٹھے کہ ارامِیوں کی لشکر گاہ کو جائیں اور جب وہ ارامیوں کی لشکر گاہ کی باہر کی حدپر پُہنچے تو دیکھا کہ وہاں کوئی آدمی نہیں ہے۔
  • کیونکہ خُداوند نے رتھوں کی آواز اور گھوڑوں کی آواز بلکہ ایک بڑی فَوج کی آواز ارامیوں کے لشکر کو سُنوائی ۔ سو وہ آپس میں کہنے لگے کہ دیکھو شاہِ اِسرا ئیل نے حِتّیوں کے بادشاہوں اور مِصرِیوں کے بادشاہوں کو ہمارے خِلاف اُجرت پر بُلایا ہے تاکہ وہ ہم پر چڑھ آئیں۔
  • اِس لِئے وہ اُٹھے اور شام کو بھاگ نِکلے اور اپنے ڈیرے اور اپنے گھوڑے اور اپنے گدھے بلکہ ساری لشکر گاہ جَیسی کی تَیسی چھوڑ دی اور اپنی جان لے کر بھاگے۔
  • چُنانچہ جب یہ کوڑھی لشکر گاہ کی باہر کی حد پر پُہنچے تو ایک ڈیرے میں جا کر اُنہوں نے کھایا پِیا اور چاندی اور سونا اور لِباس وہاں سے لے جا کر چُھپا دِیا اور لَوٹ کر آئے اور دُوسرے ڈیرے میں داخِل ہو کر وہاں سے بھی لے گئے اور جا کر چُھپا دِیا۔
  • پِھر وہ ایک دُوسرے سے کہنے لگے ہم اچّھا نہیں کرتے ۔ آج کا دِن خُوشخبری کا دِن ہے اور ہم خاموش ہیں۔ اگر ہم صُبح کی رَوشنی تک ٹھہرے رہیں تو سزا پائیں گے ۔ پس آؤ ہم جا کر بادشاہ کے گھرانے کو خبر دیں۔
  • سو اُنہوں نے آ کر شہر کے دربان کو بُلایا اور اُن کو بتایا کہ ہم ارامیوں کی لشکر گاہ میں گئے اور دیکھو وہاں نہ آدمی ہے نہ آدمی کی آواز ۔ صِرف گھوڑے بندھے ہُوئے اور گدھے بندھے ہُوئے اور خَیمے جُوں کے تُوں ہیں۔
  • اور دربانوں نے پُکار کر بادشاہ کے محلّ میں خبر دی۔
  • تببادشاہ رات ہی کو اُٹھا اور اپنے خادِموں سے کہا کہ مَیں تُم کو بتاتا ہُوں ارامیوں نے ہم سے کیا کِیا ہے ۔ وہ خُوب جانتے ہیں کہ ہم بُھوکے ہیں ۔ سو وہ مَیدان میں چُھپنے کے لِئے لشکر گاہ سے نِکل گئے ہیں اور سوچا ہے کہ جب ہم شہر سے نِکلیں تو وہ ہم کو جِیتا پکڑ لیں اور شہر میں داخِل ہو جائیں۔
  • اور اُس کے خادِموں میں سے ایک نے جواب دِیا کہ ذرا کوئی اُن بچے ہُوئے گھوڑوں میں سے جو شہر میں باقی ہیں پانچ گھوڑے لے (وہ تو اِسرا ئیل کی ساری جماعت کی مانِند ہیں جو باقی رہ گئی ہے بلکہ وہ اُس ساری اِسرائیلی جماعت کی مانِند ہیں جو فنا ہو گئی) اور ہم اُن کو بھیج کر دیکھیں۔
  • سو اُنہوں نے دو رتھ گھوڑوں سمیت لِئے اوربادشاہ نے اُن کو ارامیوں کے لشکر کے پِیچھے بھیجا کہ جا کر دیکھیں۔
  • اور وہ اُن کے پِیچھے یَرد ن تک چلے گئے اور دیکھوسارا راستہ کپڑوں اور برتنوں سے بھرا پڑا تھا جِن کو ارامیوں نے جلدی میں پھینک دِیا تھا سو قاصِدوں نے لَوٹ کر بادشاہ کو خبر دی۔
  • تب لوگوں نے نِکل کر ارامیوں کی لشکر گاہ کو لُوٹا ۔ سو ایک مِثقال میں ایک پَیمانہ مَیدہ اور ایک ہی مِثقال میں دو پَیمانے جَو خُداوند کے کلام کے مُطابِق بِکا۔
  • اور بادشاہ نے اُسی سردار کو جِس کے ہاتھ پر تکیہ کرتا تھا پھاٹک پر مُقرّر کِیا اور وہ پھاٹک میں لوگوں کے پاؤں کے نِیچے دبکر مَر گیا جَیسا مَردِ خُدا نے فرمایا تھا جِس نے یہ اُس وقت کہا تھا جب بادشاہ اُس کے پاس آیا تھا۔
  • اور مَردِ خُدا نے جَیسا بادشاہ سے کہا تھا کہ کل اِسی وقت کے قرِیب ایک مِثقال میں دو پَیمانے جَو اور ایک ہی مِثقال میں ایک پَیمانہ مَیدہ سامر یہ کے پھاٹک پر مِلے گا وَیسا ہی ہُؤا۔
  • اور اُس سردار نے مَردِ خُدا کو جواب دِیا تھا کہ دیکھ اگر خُداوند آسمان میں کِھڑکِیاں بھی لگا دے تَو بھی کیا اَیسی بات ہو سکتی ہے؟ اور اِس نے کہا تھا کہ تُو اپنی آنکھوں سے دیکھے گا پر اُس میں سے کھانے نہ پائے گا۔
  • سو اُس کے ساتھ ٹِھیک اَیسا ہی ہُؤا کیونکہ وہ پھاٹک میں لوگوں کے پاؤں کے نِیچے دبکر مَر گیا۔
  • اور الِیشع نے اُس عَورت سے جِس کے بیٹے کو اُس نے جِلایا تھا یہ کہا تھا کہ اُٹھ اور اپنے کُنبہ سمیت جا اور جہاں کہِیں تُو رہ سکے وہاں رہ کیونکہ خُداوند نے کال کا حُکم دِیا ہے اور وہ مُلک میں سات برس تک رہے گا بھی۔
  • تب اُس عَورت نے اُٹھ کر مَردِ خُدا کے کہنے کے مُطابِق کِیا اور اپنے کُنبہ سمیت جا کر فِلستِیوں کے مُلک میں سات برس تک رہی۔
  • اور ساتویں سال کے آخِر میں اَیسا ہُؤا کہ یہ عَورت فِلستِیوں کے مُلک سے لَوٹی اور بادشاہ کے پاس اپنے گھر اور اپنی زمِین کے لِئے فریاد کرنے لگی۔
  • اُس وقت بادشاہ مَردِ خُدا کے خادِم جیحاز ی سے باتیں کر رہا اور یہ کہہ رہا تھا کہ ذرا وہ سب بڑے بڑے کام جو الِیشع نے کِئے مُجھے بتا۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب وہ بادشاہ کو بتا ہی رہا تھا کہ اُس نے ایک مُردہ کو جِلایا تو وُہی عَورت جِس کے بیٹے کو اُس نے جِلایا تھا آ کر بادشاہ کے حضُور اپنے گھر اور اپنی زمِین کے لِئے فریاد کرنے لگی ۔ تب جیحاز ی بول اُٹھا اَے میرے مالِک! اَے بادشاہ یِہی وہ عَورت ہے اور یِہی اُس کا بیٹا ہے جِسے الِیشع نے جِلایا تھا۔
  • جب بادشاہ نے اُس عَورت سے پُوچھا تو اُس نے اُسے سب کُچھ بتایا ۔ تب بادشاہ نے ایک خواجہ سرا کو اُس کے لِئے مُقرّر کر دِیا اور فرمایا کہ سب کُچھ جو اِس کا تھا اور جب سے اِس نے اِس مُلک کو چھوڑا اُس وقت سے اب تک کی کھیت کی ساری پَیداوار اِس کو پھیر دو۔
  • اور الِیشع د مشق میں آیا اور شاہِ ارا م بِن ہدد بِیمار تھا اور اُس کو خبر ہُوئی کہ وہ مَردِ خُدا اِدھر آیا ہے۔
  • اور بادشاہ نے حزا ئیل سے کہا کہ اپنے ہاتھ میں ہدیہ لے کر مَردِ خُدا کے اِستِقبال کو جا اور اُس کی معرفت خُداوند سے دریافت کر کہ مَیں اِس بِیماری سے شِفا پاؤُں گا یا نہیں؟۔
  • پس حزائیل اُس سے مِلنے کو چلا اور اُس نے د مشق کی ہر نفِیس چِیز میں سے چالِیس اُونٹوں پر ہدیہ لدوا کر اپنے ساتھ لِیا اور آ کر اُس کے سامنے کھڑا ہُؤا اور کہنے لگا تیرے بیٹے بِن ہدد شاہِ ارا م نے مُجھ کو تیرے پاس یہ پُوچھنے کو بھیجا ہے کہ مَیں اِس بِیماری سے شِفا پاؤُں گا یا نہیں؟۔
  • الِیشع نے اُس سے کہا جا اُس سے کہہ تُو ضرُور شِفا پائے گا تَو بھی خُداوند نے مُجھ کو یہ بتایا ہے کہ وہ یقِیناً مَر جائے گا۔
  • اور وہ اُس کی طرف ٹِکٹِکی باندھ کر دیکھتا رہا یہاں تک کہ وہ شرما گیا ۔ پِھر مَردِ خُدا رونے لگا۔
  • اور حزائیل نے کہا میرا مالِک روتا کیوں ہے؟ اُس نے جواب دِیا اِس لِئے کہ مَیں اُس بدی سے جو تُو بنی اِسرائیل سے کرے گا آگاہ ہُوں ۔ تُو اُن کے قلعوں میں آگ لگائے گا اور اُن کے جوانوں کو تہِ تیغ کرے گا اور اُن کے بچّوں کو پٹک پٹک کر ٹُکڑے ٹُکڑے کرے گا اور اُن کی حامِلہ عَورتوں کو چِیر ڈالے گا۔
  • حزائیل نے کہا تیرے خادِم کی جو کُتّے کے برابر ہے حقِیقت ہی کیا ہے جو وہ اَیسی بڑی بات کرے؟ الِیشع نے جواب دِیا خُداوند نے مُجھے بتایا ہے کہ تُو ارام کا بادشاہ ہو گا۔
  • پِھروہ الِیشع سے رُخصت ہُؤا اور اپنے آقا کے پاس آیا ۔ اُس نے پُوچھا الِیشع نے تُجھ سے کیا کہا؟ اُس نے جواب دِیا کہ اُس نے مُجھے بتایا کہ تُو ضرُور شِفا پائے گا۔
  • اور دُوسرے دِن اَیسا ہُؤا کہ اُس نے بالا پوش کو لِیا اور اُسے پانی میں بھگو کر اُس کے مُنہ پر تان دِیا اَیسا کہ وہ مر گیا اور حزائیل اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔
  • اور شاہِ اِسرا ئیل اخی ا ب کے بیٹے یُورا م کے پانچویں سال جب یہُوسفط یہُودا ہ کا بادشاہ تھا شاہِ یہُودا ہ یہُوسفط کا بیٹا یہُورا م سلطنت کرنے لگا۔
  • اور جب وہ سلطنت کرنے لگا تو بتِّیس برس کا تھا اور اُس نے یروشلیِم میں آٹھ برس بادشاہی کی۔
  • اور وہ بھی اخی ا ب کے گھرانے کی طرح اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی راہ پر چلا کیونکہ اخی ا ب کی بیٹی اُس کی بِیوی تھی اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی۔
  • تَو بھی خُداوند نے اپنے بندہ داؤُُٔد کی خاطِر نہ چاہا کہ یہُودا ہ کو ہلاک کرے کیونکہ اُس نے اُس سے وعدہ کِیا تھا کہ وہ اُسے اُس کی نسل کے واسطے ہمیشہ کے لِئے ایک چراغ دے گا۔
  • اُسی کے دِنوں میں ادُو م یہُودا ہ کی اِطاعت سے مُنحرِف ہو گیا اور اُنہوں نے اپنے لِئے ایک بادشاہ بنا لِیا۔
  • تب یُورا م صعیر کو گیا اور اُس کے سب رتھ اُس کے ساتھ تھے اور اُس نے رات کو اُٹھ کر ادُومیوں کو جو اُسے گھیرے ہُوئے تھے اور رتھوں کے سرداروں کو مارا اور لوگ اپنے ڈیروں کو بھاگ گئے۔
  • سو ادُو م یہُودا ہ کی اِطاعت سے آج تک مُنحرِف ہے اور اُسی وقت لِبنا ہ بھی مُنحرِف ہو گیا۔
  • اور یُورا م کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔
  • اور یُورا م اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہُؤا اور اُس کابیٹا اخزیا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور شاہِ اِسرا ئیل اخی ا ب کے بیٹے یُورا م کے بارھویں برس سے شاہِ یہُودا ہ یہُورا م کا بیٹا اخزیا ہ سلطنت کرنے لگا۔
  • اخزیا ہ بائِیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم میں ایک برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام عتلیا ہ تھا جو شاہِ اِسرا ئیل عُمر ی کی بیٹی تھی۔
  • اور وہ بھی اخی ا ب کے گھرانے کی راہ پر چلا اور اُس نے اخی ا ب کے گھرانے کی مانِند خُداوند کی نظر میں بدی کی کیونکہ وہ اخی ا ب کے گھرانے کا داماد تھا۔
  • اور وہ اخی ا ب کے بیٹے یُورا م کے ساتھ راما ت جِلعا د میں شاہِ ارا م حزائیل سے لڑنے کو گیا اور ارامیوں نے یُورا م کو زخمی کِیا۔
  • سو یُورا م بادشاہ لَوٹ گیا تاکہ وہ یزر عیل میں اُن زخموں کا عِلاج کرائے جو شاہِ ارا م حزائیل سے لڑتے وقت رامہ میں ارامیوں کے ہاتھ سے لگے تھے اور شاہِ یہُودا ہ یہُورا م کا بیٹا اخزیا ہ اخی ا ب کے بیٹے یُورا م کو دیکھنے کے لِئے یزرعیل میں آیا کیونکہ وہ بِیمار تھا۔
  • اور الِیشع نبی نے انبیا زادوں میں سے ایک کو بُلا کر اُس سے کہا اپنی کمر باندھ اور تیل کی یہ کُپّی اپنے ہاتھ میں لے اور راما ت جِلعا د کو جا۔
  • اور جب تُو وہاں پُہنچے تو یاہُو بِن یہُوسفط بِن نِمسی کو پُوچھ اور اندر جا کر اُسے اُس کے بھائِیوں میں سے اُٹھوا اور اندر کی کوٹھری میں لے جا۔
  • پِھر تیل کی یہ کُپّی لے کر اُس کے سر پر ڈال اور کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے مَسح کر کے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا ہے ۔ پِھر تُو دروازہ کھول کر بھاگنا اور ٹھہرنا مت۔
  • سو وہ جوان یعنی وہ جوان جو نبی تھا راما ت جِلعاد کو گیا۔
  • اور جب وہ پُہنچا تو لشکر کے سردار بَیٹھے ہُوئے تھے ۔ اُس نے کہا اَے سردار میرے پاس تیرے لِئے ایک پَیغام ہے ۔ یاہُو نے کہا ہم سبھوں میں سے کِس کے لِئے؟ اُس نے کہا اَے سردار تیرے لِئے۔
  • سو وہ اُٹھ کر اُس گھر میں گیا ۔ تب اُس نے اُس کے سر پر وہ تیل ڈالا اور اُس سے کہا خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے مسح کر کے خُداوند کی قَوم یعنی اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا ہے۔
  • سو تُو اپنے آقا اخی ا ب کے گھرانے کو مار ڈالنا تاکہ مَیں اپنے بندوں نبِیوں کے خُون کا اور خُداوند کے سب بندوں کے خُون کا اِنتِقام اِیز بِل کے ہاتھ سے لُوں۔
  • کیونکہ اخی اب کا سارا گھرانا نابُود ہو گا اور مَیں اخی اب کی نسل کے ہر ایک لڑکے کو اور اُس کو جو اِسرا ئیل میں بند ہے اور اُس کو جو آزاد چُھوٹا ہُؤا ہے کاٹ ڈالُوں گا۔
  • اور مَیں اخی اب کے گھر کو نباط کے بیٹے یرُبعا م کے گھر اور اخیا ہ کے بیٹے بعشا کے گھر کی مانِند کر دُوں گا۔
  • اور اِیزبِل کو یزر عیل کے عِلاقہ میں کُتّے کھائیں گے ۔ وہاں کوئی نہ ہو گا جو اُسے دفن کرے ۔ پِھر وہ دروازہ کھول کر بھاگا۔
  • تب یاہُو اپنے آقا کے خادِموں کے پاس باہر آیا اور ایک نے اُس سے پُوچھا سب خَیر تو ہے؟ یہ دِیوانہ تیرے پاس کیوں آیا تھا؟ اُس نے اُن سے کہا تُم اُس شخص سے اور اُس کے پَیغام سے واقِف ہو۔
  • اُنہوں نے کہا یہ جُھوٹ ہے ۔ اب ہم کو حال بتا ۔ اُس نے کہا اُس نے مُجھ سے اِس اِس طرح کی بات کی اور کہا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے مَسح کر کے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا ہے۔
  • تب اُنہوں نے جلدی کی اور ہر ایک نے اپنی پوشاک لے کر اُس کے نِیچے سِیڑِھیوں کی چوٹی پر بِچھائی اور نرسِنگا پُھونک کر کہنے لگے کہ یاہُو بادشاہ ہے۔
  • سو یاہُو بِن یہُوسفط بِن نِمسی نے یُورا م کے خِلاف سازِش کی (اور یُورا م سارے اِسرا ئیل سمیت شاہِ ارا م حزائیل کے سبب سے راما ت جِلعاد کی حِمایت کر رہا تھا۔
  • لیکن یُورا م بادشاہ لَوٹ گیا تھا تاکہ یزرعیل میں اُن زخموں کا عِلاج کرائے جو شاہِ ارا م حزائیل سے لڑتے وقت ارامیوں کے ہاتھ سے لگے تھے) تب یاہُو نے کہا اگر تُمہاری مرضی یِہی ہے تو کوئی یزرعیل جا کر خبر کرنے کے لِئے اِس شہر سے بھاگنے اور نِکلنے نہ پائے۔
  • اور یاہُو رتھ پر سوار ہو کر یزرعیل کو گیا کیونکہ یُورا م وہِیں پڑا ہُؤا تھا اور شاہِ یہُودا ہ اخزیا ہ یُورا م کی مُلاقات کو آیا ہُؤا تھا۔
  • اور یزرعیل میں نِگہبان بُرج پر کھڑا تھا اور اُس نے جو یاہُو کے جتھے کو آتے ہُوئے دیکھا تو کہا مُجھے ایک جتھا دِکھائی دیتا ہے ۔ یُورا م نے کہا ایک سوار کو لے کر اُن سے مِلنے کو بھیج ۔ وہ یہ پُوچھے’’خَیر ہے‘‘؟۔
  • چُنانچہ ایک شخص گھوڑے پر اُس سے مِلنے کو گیا اور کہا بادشاہ پُوچھتا ہے خَیر ہے؟ یاہُو نے کہا تُجھ کوخَیر سے کیا کام؟ میرے پِیچھے ہو لے ۔ پِھرنِگہبان نے کہا کہ قاصِد اُن کے پاس پُہنچ تو گیا لیکن واپس نہیں آتا۔
  • تب اُس نے دُوسرے کو گھوڑے پر روانہ کِیا جِس نے اُن کے پاس جا کر اُن سے کہا بادشاہ یُوں کہتا ہے ’’خَیر ہے‘‘؟ یاہُو نے جواب دِیا تُجھے خَیر سے کیا کام؟ میرے پِیچھے ہو لے۔
  • پِھرنگِہبان نے کہا وہ بھی اُن کے پاس پُہنچ تو گیا لیکن واپس نہیں آتا اور رتھ کا ہانکنا اَیسا ہے جَیسے نِمسی کے بیٹے یاہُو کا ہانکنا ہوتا ہے کیونکہ وُہی تُندی سے ہانکتا ہے۔
  • تب یُورا م نے فرمایا جوت لے ۔ سو اُنہوں نے اُس کے رتھ کو جوت لِیا ۔ تب شاہِ اِسرا ئیل یُورا م اور شاہِ یہُودا ہ اخزیا ہ اپنے اپنے رتھ پر نِکلے اور یاہُو سے مِلنے کو گئے اور یزرعیلی نبوت کی مِلکِیّت میں اُس سے دوچار ہُوئے۔
  • اور یُورا م نے یاہُو کو دیکھ کر کہا اَے یاہُو خَیر ہے؟ اُس نے جواب دِیا جب تک تیری ماں اِیز بِل کی زِناکارِیاں اور اُس کی جادُوگرِیاں اِس قدر ہیں تب تک کَیسی خَیر؟۔
  • تب یُورا م نے باگ موڑی اور بھاگا اور اخزیا ہ سے کہا اَے اخزیا ہ فِتنہ بپا ہے۔
  • تب یاہُو نے اپنے سارے زور سے کمان کھینچی اور یہُورا م کے دونوں شانوں کے درمِیان اَیسا مارا کہ تِیر اُس کے دِل سے پار ہو گیا اور وہ اپنے رتھ میں گِرا۔
  • تب یاہُو نے اپنے لشکر کے سردار بِد قر سے کہا اُسے لے کر یزرعیلی نبوت کی مِلکِیّت کے کھیت میں ڈال دے کیونکہ یاد کر کہ جب مَیں اور تُو اُس کے باپ اخی اب کے پِیچھے پِیچھے سوار ہو کر چل رہے تھے تو خُداوند نے یہ فتویٰ اُس پر دِیا تھا۔
  • کہ یقِیناً مَیں نے کل نبوت کے خُون اور اُس کے بیٹوں کے خُون کو دیکھا ہے خُداوند فرماتا ہے اور مَیں اِسی کھیت میں تُجھے بدلہ دُوں گا خُداوند فرماتا ہے ۔ سو جَیسا خُداوند نے فرمایا ہے اُسے لے کر اُسی جگہ ڈال دے۔
  • لیکن جب شاہِ یہُودا ہ اخزیا ہ نے یہ دیکھا تو وہ باغ کی بارہ دری کی راہ سے نِکل بھاگا اور یاہُو نے اُس کا پِیچھا کِیا اور کہا کہ اُسے بھی رتھ ہی میں ماردو چُنانچہ اُنہوں نے اُسے جُور کی چڑھائی پر جو اِبلعا م کے مُتّصِل ہے مارا اور وہ مجِدّو کو بھاگا اور وہِیں مَر گیا۔
  • اور اُس کے خادِم اُس کو ایک رتھ میں یروشلیِم کو لے گئے اور اُسے اُس کی قبر میں داؤُد کے شہر میں اُس کے باپ دادا کے ساتھ دفن کِیا۔
  • اور اخی اب کے بیٹے یُورا م کے گیارھویں برس اخزیا ہ یہُودا ہ کا بادشاہ ہُؤا۔
  • اور جب یاہُو یزرعیل میں آیا تو اِیز بِل نے سُنا اور اپنی آنکھوں میں سُرمہ لگا اور اپنا سر سنوار کِھڑکی سے جھانکنے لگی۔
  • اور جَیسے ہی یاہُو پھاٹک میں داخِل ہُؤا وہ کہنے لگی اَے زِمر ی! اپنے آقا کے قاتِل خَیر تو ہے؟۔
  • پر اُس نے کِھڑکی کی طرف مُنہ اُٹھا کر کہا میری طرف کَون ہے کَون؟ تب دو تِین خواجہ سراؤں نے اِس کی طرف دیکھا۔
  • اِس نے کہا اُسے نِیچے گِرا دو ۔ سو اُنہوں نے اُسے نِیچے گِرا دِیا اور اُس کے خُون کی چِھینٹیں دِیوار پر اور گھوڑوں پر پڑِیں اور اِس نے اُسے پاؤں تلے رَوندا۔
  • اور جب یہ اندر آیا تو اِس نے کھایا پِیا ۔ پِھر کہنے لگا جاؤ اُس لَعنتی عَورت کو دیکھو اور اُسے دفن کرو کیونکہ وہ شہزادی ہے۔
  • اور وہ اُسے دفن کرنے گئے پر کھوپڑی اور اُس کے پاؤں اور ہتھیلِیوں کے سِوا اُس کا اَور کُچھ اُن کو نہ مِلا۔
  • سو وہ لَوٹ آئے اور اِسے یہ بتایا ۔ اِس نے کہا یہ خُداوند کا وُہی سُخن ہے جو اُس نے اپنے بندہ ایلیّاہ تِشبی کی معرفت فرمایا تھا کہ یزرعیل کے عِلاقہ میں کُتّے اِیز بِل کا گوشت کھائیں گے۔
  • اور اِیزبِل کی لاش یِزر عیل کے عِلاقہ میں کھیت کی کھاد کی طرح پڑی رہے گی ۔ یہاں تک کہ کوئی نہ کہے گا کہ یہ اِیز بِل ہے۔
  • اور سامرِ یہ میں اخی ا ب کے ستّر بیٹے تھے ۔ سو یاہُو نے سامرِ یہ میں یزرعیل کے امِیروں یعنی بزُرگوں کے پاس اور اُن کے پاس جو اخی ا ب کے بیٹوں کے پالنے والے تھے خط لِکھ بھیجے۔
  • کہ جِس حال تُمہارے آقا کے بیٹے تُمہارے ساتھ ہیں اور تُمہارے پاس رتھ اور گھوڑے اور فصِیلدار شہر بھی اور ہتھیار بھی ہیں سو اِس خط کے پُہنچتے ہی۔
  • تُم اپنے آقا کے بیٹوں میں سب سے اچّھے اور لائِق کو چُن کر اُسے اُس کے باپ کے تخت پر بِٹھاؤ اور اپنے آقا کے گھرانے کے لِئے جنگ کرو۔
  • لیکن وہ نِہایت ہِراسان ہُوئے اور کہنے لگے دیکھو دو بادشاہ تو اُس کا مُقابلہ نہ کر سکے پس ہم کیونکر کر سکیں گے؟۔
  • سو محلّ کے دِیوان نے اور شہر کے حاکِم نے اور بزُرگوں نے بھی اور لڑکوں کے پالنے والوں نے یاہُو کو کہلا بھیجا ہم سب تیرے خادِم ہیں اور جو کُچھ تُو فرمائے گا وہ سب ہم کریں گے ہم کِسی کو بادشاہ نہیں بنائیں گے ۔ جو کُچھ تیری نظر میں اچّھاہو سو کر۔
  • تب اُس نے دُوسری بار ایک خط اُن کو لِکھ بھیجا کہ اگر تُم میری طرف ہو اور میری بات ماننا چاہتے ہو تو اپنے آقا کے بیٹوں کے سر اُتار کر کل یزرعیل میں اِسی وقت میرے پاس آ جاؤ ۔ اُس وقت شہزادے جو ستّر آدمی تھے شہر کے اُن بڑے آدمِیوں کے ساتھ تھے جو اُن کے پالنے والے تھے۔
  • سو جب یہ نامہ اُن کے پاس آیا تو اُنہوں نے شہزادوں کو لے کر اُن کو یعنی اُن ستّر آدمِیوں کو قتل کِیا اور اُن کے سر ٹوکروں میں رکھ ّکر اُن کو اُس کے پاس یزرعیل میں بھیج دِیا۔
  • تب ایک قاصِد نے آ کر اُسے خبر دی کہ وہ شہزادوں کے سر لائے ہیں ۔ اُس نے کہا کہ تُم شہر کے پھاٹک کے مدخل پر اُن کی دو ڈھیرِیاں لگا کر کل صُبح تک رہنے دو۔
  • اور صُبح کو اَیسا ہُؤا کہ وہ نِکل کر کھڑا ہُؤا اور سب لوگوں سے کہنے لگا تُم تو راست ہو ۔ دیکھو مَیں نے تو اپنے آقا کے برخِلاف بندِش باندھی اور اُسے مارا پر اِن سبھوں کو کِس نے مارا؟۔
  • سو اب جان لو کہ خُداوند کے اُس سُخن میں سے جِسے خُداوند نے اخی ا ب کے گھرانے کے حق میں فرمایا کوئی بات خاک میں نہیں مِلے گی کیونکہ خُداوند نے جو کُچھ پنے بندہ ایلیّاہ کی معرفت فرمایا تھا اُسے پُورا کِیا۔
  • سو یاہُو نے اُن سب کو جو اخی ا ب کے گھرانے سے یزرعیل میں بچ رہے تھے اور اُس کے سب بڑے بڑے آدمِیوں اور مُقرّب دوستوں اور کاہِنوں کو قتل کِیا یہاں تک کہ اُس نے اُس کے کِسی آدمی کو باقی نہ چھوڑا۔
  • پِھر وہ اُٹھ کر روانہ ہُؤا اور سامرِ یہ کو چلا اور راستہ میں گڈرِیوں کے بال کترنے کے گھر تک پُہنچا ہی تھا کہ۔
  • یاہُو کو شاہِ یہُودا ہ اخزیا ہ کے بھائی مِل گئے ۔ اِس نے پُوچھا کہ تُم کَون ہو؟ اُنہوں نے کہا ہم اخزیا ہ کے بھائی ہیں اور ہم جاتے ہیں کہ بادشاہ کے بیٹوں اور مَلِکہ کے بیٹوں کو سلام کریں۔
  • تب اُس نے کہا کہ اُن کو جِیتا پکڑ لو ۔سو اُنہوں نے اُن کو جِیتا پکڑ لِیا اور اُن کو جو بیالِیس آدمی تھے بال کترنے کے گھر کے حَوض پر قتل کِیا ۔ اُس نے اُن میں سے ایک کو بھی نہ چھوڑا۔
  • پِھر جب وہ وہاں سے رُخصت ہُؤا تو یہُونا داب بِن رَیکا ب جو اُس کے اِستِقبال کو آ رہا تھا اُسے مِلا ۔ تب اُس نے اُسے سلام کِیا اور اُس سے کہا کیا تیرا دِل ٹِھیک ہے جَیسا میرا دِل تیرے دِل کے ساتھ ہے؟ یہُونا داب نے جواب دِیا کہ ہے ۔ سو اُس نے کہا اگر اَیسا ہے تو اپنا ہاتھ مُجھے دے ۔ سو اُس نے اُسے اپنا ہاتھ دِیا اور اُس نے اُسے رتھ میں اپنے ساتھ بِٹھا لِیا۔
  • اور کہا میرے ساتھ چل اور میری غَیرت کو جو خُداوند کے لِئے ہے دیکھ ۔ سو اُنہوں نے اُسے اُس کے ساتھ رتھ پر سوار کرایا۔
  • اور جب وہ سامرِ یہ میں پُہنچا تو اخی ا ب کے سب باقی لوگوں کو جو سامر یہ میں تھے قتل کِیا یہاں تک کہ اُس نے جَیسا خُداوند نے ایلیّاہ سے کہا تھا اُس کو نیست و نابُود کر دِیا۔
  • پِھر یاہُو نے سب لوگوں کو فراہم کِیا اور اُن سے کہا کہ اخی ا ب نے بعل کی تھوڑی پرستِش کی ۔ یاہُو اُس کی بُہت ہی پرستِش کرے گا۔
  • سو اب تُم بعل کے سب نبِیوں اور اُس کے سب پُوچنے والوں اور سب پُجارِیوں کو میرے پاس بُلا لاؤ ۔ اُن میں سے کوئی غَیر حاضِر نہ رہے کیونکہ مُجھے بعل کے لِئے بڑی قُربانی کرنا ہے ۔ سو جو کوئی غَیر حاضِر رہے وہ جِیتا نہ بچے گا ۔ پر یاہُو نے اِس غرض سے کہ بعل کے پُوجنے والوں کو نیست کر دے یہ حِیلہ نِکالا تھا۔
  • اور یاہُو نے کہا کہ بعل کے لِئے ایک خاص عِید کی تقدِیس کرو ۔ سو اُنہوں نے اُس کی مُنادی کر دی۔
  • اور یاہُو نے سارے اِسرا ئیل میں لوگ بھیجے اور بعل کے سب پُوجنے والے آئے یہاں تک کے ایک شخص بھی اَیسا نہ تھا جو نہ آیا ہو اور وہ بعل کے مندِر میں داخِل ہُوئے اور بعل کا مندِر اِس سِرے سے اُس سِرے تک بھر گیا۔
  • پِھر اُس نے اُس کو جو توشہ خانہ پر مُقرّر تھا حُکم کِیا کہ بعل کے سب پُوجنے والوں کے لِئے لِباس نِکال لا ۔ سو وہ اُن کے لِئے لِباس نِکال لایا۔
  • تب یاہُو اور یہُو ناداب بِن رَیکاب بعل کے مندِر کے اندر گئے اور اُس نے بعل کے پُوجنے والوں سے کہا کہ تفتِیش کرو اور دیکھ لو کہ یہاں تُمہارے ساتھ خُداوند کے خادِموں میں سے کوئی نہ ہو فقط بعل ہی کے پُوجنے والے ہوں۔
  • اور وہ ذبِیحے اور سوختنی قُربانیاں گُذراننے کو اندر گئے اور یاہُو نے باہر اسّی جوان مُقرّر کر دِئے اورکہا کہ اگر کوئی اِن لوگوں میں سے جِن کو مَیں تُمہارے ہاتھ میں کر دُوں نِکل بھاگے تو چھوڑنے والے کی جان اُس کی جان کے بدلے جائے گی۔
  • اور جب وہ سوختنی قُربانی چڑھا چُکا تو یاہُو نے پہرے والوں اور سرداروں سے کہا کہ گُھس جاؤ اور اُن کو قتل کرو ۔ ایک بھی نِکلنے نہ پائے چُنانچہ اُنہوں نے اُن کو تہِ تیغ کِیا اور پہرے والوں اور سرداروں نے اُن کو باہر پھینک دِیا اوربعل کے مندِر کے شہر کو گئے۔
  • اور اُنہوں نے بعل کے مندِر کے سُتُونوں کو باہر نِکال کر اُن کو آگ میں جلایا۔
  • اوربعل کے سُتُون کو چکنا چُور کِیا اور بعل کا مندِر ڈھا کر اُسے سنڈاس بنا دِیا جَیسا آج تک ہے۔
  • یُوں یاہُو نے بعل کو اِسرا ئیل کے درمِیان سے نیست و نابُود کر دِیا۔
  • تَو بھی نباط کے بیٹے یرُبعا م کے گُناہوں سے جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا یاہُو باز نہ آیا یعنی اُس نے سونے کے بچھڑوں کو ماننے سے جو بَیت ایل اور دان میں تھے کنارہ کشی نہ کی۔
  • اور خُداوند نے یاہُو سے کہا چُونکہ تُو نے یہ نیکی کی ہے کہ جو کُچھ میری نظر میں بھلا تھا اُسے انجام دِیا ہے اور اخی ا ب کے گھرانے سے میری مرضی کے مُطابِق برتاؤ کِیا ہے اِس لِئے تیرے بیٹے چَوتھی پُشت تک اِسرا ئیل کے تخت پر بَیٹھیں گے۔
  • پر یاہُو نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی شرِیعت پر اپنے سارے دِل سے چلنے کی فِکر نہ کی ۔ وہ یرُبعا م کے گُناہوں سے جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا الگ نہ ہُؤا۔
  • اُن دِنوں خُداوند اِسرا ئیل کو گھٹانے لگا اور حزائیل نے اُن کو اِسرا ئیل کی سب سرحدّوں میں مارا۔
  • یعنی یَرد ن سے لے کر مشرِق کی طرف جِلعاد کے سارے مُلک میں اور جدّیوں اور رُوبینِیوں اور منسّیوں کو عروعیر سے جو وادیِ ارنُو ن میں ہے یعنی جِلعاد اور بسن کو بھی۔
  • اور یاہُو کے باقی کام اور سب جو اُس نے کِیا اور اُس کی ساری قُوّت کا بیان سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔
  • اور یاہُو اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے سامرِ یہ میں دفن کِیا اور اُس کا بیٹا یہُوآ خز اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور وہ عرصہ جِس میں یاہُو نے سامرِ یہ میں بنی اِسرائیل پر سلطنت کی اٹھائِیس برس کا تھا۔
  • جب اخزیا ہ کی ماں عتلیا ہ نے دیکھا کہ اُس کا بیٹا مَر گیا تب اُس نے اُٹھ کر بادشاہ کی ساری نسل کو نابُود کِیا۔
  • پر یُورا م بادشاہ کی بیٹی یہُوسبع نے جو اخزیا ہ کی بہن تھی اخزیا ہ کے بیٹے یُوآ س کو لِیا اور اُسے اُن شہزادوں سے جو قتل ہُوئے چُپکے سے جُدا کِیا اور اُسے اُس کی دَدَا سمیت بِستروں کی کوٹھری میں کر دِیا اور اُنہوں نے اُسے عتلیا ہ سے چُھپائے رکھّا ۔ وہ مارا نہ گیا۔
  • اور وہ اُس کے ساتھ خُداوند کے گھر میں چھ برس تک چُھپا رہا اور عتلیا ہ مُلک میں سلطنت کرتی رہی۔
  • اور ساتویں برس یہوید ع نے کارِیوں اور پہرے والوں کو سَو سَو کے سرداروں کو بُلا بھیجا اور اُن کو خُداوند کے گھر میں اپنے پاس لا کر اُن سے عہد و پَیمان کِیا اور خُداوند کے گھر میں اُن کو قَسم کِھلائی اور بادشاہ کے بیٹے کو اُن کو دِکھایا۔
  • اور اُس نے اُن کو یہ حُکم دِیا کہ تُم یہ کام کرنا کہ تُم جو سبت کو یہاں آتے ہو سو تُم میں سے ایک تِہائی آدمی بادشاہ کے قصر کے پہرے پر رہیں۔
  • اور ایک تِہائی صُور نام پھاٹک پر رہیں اور ایک تِہائی اُس پھاٹک پر ہوں جو پہرے والوں کے پِیچھے ہے ۔ یُوں تُم محلّ کی نِگہبانی کرنا اور لوگوں کو روکے رہنا۔
  • اور تُمہارے دو جتھے یعنی سب جو سبت کے دِن باہر نِکلتے ہیں وہ بادشاہ کے آس پاس ہو کر خُداوند کے گھر کی نِگہبانی کریں۔
  • اور تُم اپنے اپنے ہتھیار ہاتھ میں لِئے ہُوئے بادشاہ کو چاروں طرف سے گھیرے رہنا اور جو کوئی صفوں کے اندر چلا آئے وہ قتل کر دِیا جائے اور تُم بادشاہ کے باہر جاتے اور اندر آتے وقت اُس کے ساتھ ساتھ رہنا۔
  • چُنانچہ سَو سَو کے سرداروں نے جَیسا یہوید ع کاہِن نے اُن کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی سب کُچھ کِیا اور اُن میں سے ہر ایک نے اپنے آدمِیوں کو جِن کی سبت کے دِن اندر آنے کی باری تھی مع اُن لوگوں کے جِن کی سبت کے دِن باہر نِکلنے کی باری تھی لِیا اور یہوید ع کاہِن کے پاس آئے۔
  • اور کاہِن نے داؤُد بادشاہ کی برچِھیاں اور سِپریں جو خُداوند کے گھر میں تِھیں سَو سَو کے سرداروں کو دِیں۔
  • اور پہرے والے اپنے اپنے ہتھیار ہاتھ میں لِئے ہُوئے ہَیکل کے دہنے پہلُو سے لے کر بائیں پہلُو تک مذبح اور ہَیکل کے برابر برابر بادشاہ کے گِردا گِرد کھڑے ہو گئے۔
  • پِھر اُس نے شہزادہ کو باہر لا کر اُس پر تاج رکھّا اور شہادت نامہ اُسے دِیا اور اُنہوں نے اُسے بادشاہ بنایا اور اُسے مَسح کِیا اور اُنہوں نے تالِیاں بجائِیں اور کہا بادشاہ جِیتا رہے۔
  • جب عتلیا ہ نے پہرے والوں اور لوگوں کا غُل سُنا تو وہ اُن لوگوں کے پاس خُداوند کی ہَیکل میں گئی۔
  • اور دیکھا کہ بادشاہ دستُور کے مُطابِق سُتُون کے قرِیب کھڑا ہے اور اُس کے پاس ہی سردار اور نرسِنگے ہیں اور مملکت کے سب لوگ خُوش ہیں اور نرسِنگے پُھونک رہے ہیں ۔ تب عتلیا ہ نے اپنے کپڑے پھاڑے اور چِلاّئی غدر ہے غدر!۔
  • تب یہوید ع کاہِن نے سَو سَو کے سرداروں کو جو لشکر کے اُوپر تھے یہ حُکم دِیا کہ اُس کو صفوں کے بِیچ کر کے باہر نِکال لے جاؤ اور جو کوئی اُس کے پِیچھے چلے اُس کو تلوار سے قتل کر دو کیونکہ کاہِن نے کہا کہ وہ خُداوند کے گھر کے اندر قتل نہ کی جائے۔
  • تب اُنہوں نے اُس کے لِئے راستہ چھوڑ دِیا اور وہ اُس راہ سے گئی جِس سے گھوڑے بادشاہ کے قصر میں داخِل ہوتے تھے اور وہِیں قتل ہُوئی۔
  • اور یہوید ع نے خُداوند کے اور بادشاہ اور لوگوں کے درمیان ایک عہد باندھا تاکہ وہ خُداوند کے لوگ ہوں اور بادشاہ اور لوگوں کے درمِیان بھی عہد باندھا۔
  • اور مملکت کے سب لوگ بعل کے مندِر میں گئے اور اُسے ڈھایا اور اُنہوں نے اُس کے مذبحوں اور مُورتوں کو بِالکُل چکنا چُور کِیا اوربعل کے پُجاری متّان کو مذبحوں کے سامنے قتل کِیا اور کاہِن نے خُداوند کے گھر کے لِئے سرداروں کو مُقرّر کِیا۔
  • اور اُس نے سَو سَو کے سرداروں اور کارِیوں اور پہرے والوں اور اہلِ مملکت کو لِیا اور وہ بادشاہ کو خُداوند کے گھر سے اُتار لائے اور پہرے والوں کے پھاٹک کی راہ سے بادشاہ کے قصر میں آئے اور اُس نے بادشاہوں کے تخت پر جلُوس فرمایا۔
  • اور مملکت کے سب لوگ خُوش ہُوئے اور شہر میں امن ہو گیا اور اُنہوں نے عتلیا ہ کو بادشاہ کے قصر کے پاس تلوار سے قتل کِیا۔
  • اور جب یہُوآ س سلطنت کرنے لگا تو سات برس کا تھا۔
  • اور یاہُو کے ساتویں برس یہُوآ س بادشاہ ہُؤا اور اُس نے یروشلیِم میں چالِیس برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام ضِبیا ہ تھا جو بیرسبع کی تھی۔
  • اور یہُوآ س نے اِس تمام عرصہ میں جب تک یہوید ع کاہِن اُس کی تعلِیم و تربِیّت کرتا رہا وُہی کام کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک تھا۔
  • تَو بھی اُونچے مقام ڈھائے نہ گئے اور لوگ ہنُوز اُونچے مقاموں پر قُربانی کرتے اور بخُور جلاتے تھے۔
  • اور یہُوآ س نے کاہِنوں سے کہا کہ مُقدّس کی ہُوئی چِیزوں کی سب نقدی جو رائج سِکّہ میں خُداوند کے گھر میں پُہنچائی جاتی ہے یعنی اُن لوگوں کی نقدی جِن کے لِئے ہر شخص کی حَیثِیت کے مُطابِق اندازہ لگایا جاتا ہے اور وہ سب نقدی جو ہر ایک اپنی خُوشی سے خُداوند کے گھر میں لاتا ہے۔
  • اِس سب کو کاہِن اپنے اپنے جان پہچان سے لے کر اپنے پاس رکھ لیں اور ہَیکل کی دراڑوں کی جہاں کہِیں کوئی دراڑ مِلے مرمّت کریں۔
  • لیکن یہُوآ س کے تیئِیسویں سال تک کاہِنوں نے ہَیکل کی دراڑوں کی مرمّت نہ کی۔
  • تب یہُوآ س بادشاہ نے یہو یدع کاہِن کو اور اَور کاہِنوں کو بُلا کر اُن سے کہا کہ تُم ہَیکل کی دراڑوں کی مرمّت کیوں نہیں کرتے؟ سو اب اپنے اپنے جان پہچان سے نقدی نہ لینا بلکہ اِس کو ہَیکل کی دراڑوں کے لِئے حوالہ کرو۔
  • سو کاہِنوں نے منظُور کر لِیا کہ نہ تو لوگوں سے نقدی لیں اور نہ ہَیکل کی دراڑوں کی مرمّت کریں۔
  • تب یہوید ع کاہِن نے ایک صندُوق لے کر اُس کے سرپوش میں ایک سُوراخ کِیا اور اُسے مذبح کے پاس رکھّا اَیسا کہ خُداوند کی ہَیکل میں داخِل ہوتے وقت وہ دہنی طرف پڑتا تھا اور جو کاہِن دروازہ کے نِگہبان تھے وہ سب نقدی جو خُداوند کے گھر میں لائی جاتی تھی اُسی میں ڈال دیتے تھے۔
  • اور جب وہ دیکھتے تھے کہ صندُوق میں بُہت نقدی ہو گئی ہے تو بادشاہ کا مُنشی اور سردار کاہِن اُوپر آ کر اُسے تَھیلِیوں میں باندھتے تھے اور اُس نقدی کو جو خُداوند کے گھر میں مِلتی تھی گِن لیتے تھے۔
  • اور وہ اُس نقدی کو جو تول لی جاتی تھی اُن کے ہاتھوں میں سَونپ دیتے تھے جو کام کرنے والے یعنی خُداوند کی ہَیکل کے ناظِر تھے اور وہ اُسے بڑَھیوں اور مِعماروں پر جوخُداوند کے گھر کا کام بناتے تھے۔
  • اور راجوں اور سنگ تراشوں پر اور خُداوند کی ہَیکل کی دراڑوں کی مرمّت کے لِئے لکڑی اور تراشے ہُوئے پتّھر خرِیدنے میں اور اُن سب چِیزوں پر جو ہَیکل کی مرمّت کے لِئے اِستعمال میں آتی تِھیں خرچ کرتے تھے۔
  • لیکن جو نقدی خُداوند کی ہَیکل میں لائی جاتی تھی اُس سے خُداوند کی ہَیکل کے لِئے چاندی کے پِیالے یا گُلگِیر یا دیگچے یا نرسِنگے یعنی سونے کے برتن یا چاندی کے برتن نہ بنائے گئے۔
  • کیونکہ یہ نقدی کارِیگروں کو دی جاتی تھی اور اِسی سے اُنہوں نے خُداوند کی ہَیکل کی مرمّت کی۔
  • ماسِوا اِس کے جِن لوگوں کے ہاتھ وہ اِس نقدی کو سپُرد کرتے تھے تاکہ وہ اُسے کارِیگروں کو دیں اُن سے وہ اُس کا کُچھ حِساب نہیں لیتے تھے اِس لِئے کہ وہ دِیانت سے کام کرتے تھے۔
  • اور جُرم کی قُربانی کی نقدی اور خطا کی قُربانی کی نقدی خُداوند کی ہَیکل میں نہیں لائی جاتی تھی۔وہ کاہِنوں کی تھی۔
  • تب شاہِ ارا م حزا ئیل نے چڑھائی کی اور جات سے لڑ کر اُسے لے لِیا ۔ پِھرحزا ئیل نے یروشلیِم کا رُخ کِیا تاکہ اُس پر چڑھائی کرے۔
  • تب شاہِ یہُودا ہ یہُوآ س نے سب مُقدّس چِیزیں جِن کو اُس کے باپ دادا یہُوسفط اور یہُورا م اور اخزیا ہ یہُودا ہ کے بادشاہوں نے نذر کِیا تھا اور اپنی سب مُقدّس چِیزوں کو اور سب سونا جو خُداوند کی ہَیکل کے خزانوں اور بادشاہ کے قصر میں مِلا لے کر شاہِ ارام حزا ئیل کو بھیج دِیا ۔ تب وہ یروشلیِم سے ٹلا۔
  • اور یُوآ س کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔
  • اور اُس کے خادِموں نے اُٹھ کر سازِش کی اور یُوآ س کو مِلّو کے محلّ میں جو سِلاّ کی اُترائی پر ہے قتل کِیا۔
  • یعنی اُس کے خادِموں یُوسکا ربِن سماعت اور یہُوزبد بِن شُو مِیر نے اُسے مارا اور وہ مَر گیا اور اُنہوں نے اُسے اُس کے باپ دادا کے ساتھ داؤُد کے شہر میں دفن کِیا اور اُس کا بیٹا امصِیا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ اخزیا ہ کے بیٹے یُوآ س کے تیئِیسویں برس سے یاہُو کا بیٹا یہُوآ خز سامرِ یہ میں اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور اُس نے سترہ برس سلطنت کی۔
  • اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی اور نباط کے بیٹے یرُبعا م کے گُناہوں کی پَیروی کی جِن سے اُس نے بنی اِسرائیل سے گُناہ کرایا ۔ اُس نے اُن سے کنارہ نہ کِیا۔
  • اور خُداوند کا غُصّہ بنی اِسرائیل پر بھڑکا اور اُس نے اُن کو بار بار شاہِ ارا م حزا ئیل اور حزا ئیل کے بیٹے بِن ہدد کے قابُو میں کر دِیا۔
  • اور یہُوآ خز خُداوند کے حضُور گِڑگِڑایا اور خُداوند نے اُس کی سُنی کیونکہ اُس نے اِسرا ئیل کی مظلُومی کو دیکھا کہ ارا م کا بادشاہ اُن پر کَیسا ظُلم کرتا ہے۔
  • (اور خُداوند نے بنی اِسرائیل کو ایک نجات دینے والا عِنایت کِیا ۔ سو وہ ارامیوں کے ہاتھ سے نِکل گئے اور بنی اِسرائیل پہلے کی طرح اپنے ڈیروں میں رہنے لگے۔
  • تَو بھی اُنہوں نے یرُبعا م کے گھرانے کے گُناہوں سے جِن سے اُس نے بنی اِسرائیل سے گُناہ کرایا کنارہ کشی نہ کی بلکہ اُن ہی پر چلتے رہے اور یسِیرت بھی سامرِ یہ میں رہی)۔
  • اور اُس نے یہُوآ خز کے لِئے لوگوں میں سے صِرف پچاس سوار اور دس رتھ اور دس ہزار پِیادے چھوڑے اِس لِئے کہ ارا م کے بادشاہ نے اُن کو تباہ کر ڈالا اور رَوند رَوند کر خاک کی مانِند کر دِیا۔
  • اور یہُوآ خز کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا اور اُس کی قُوّت سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟۔
  • اور یہُوآ خز اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے سامر یہ میں دفن کِیا اور اُس کا بیٹا یُوآس اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ یُوآ س کے سَینتیسویں برس یہُوآ خز کا بیٹا یہُوآ س سامرِ یہ میں اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور اُس نے سولہ برس سلطنت کی۔
  • اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی اور نباط کے بیٹے یرُبعا م کے گُناہوں سے جِن سے اُس نے ا ِسرا ئیل سے گُناہ کرایا باز نہ آیا بلکہ اُن ہی پر چلتا رہا۔
  • اور یُوآ س کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا اور اُس کی قُوّت جِس سے وہ شاہِ یہُودا ہ امصِیا ہ سے لڑا سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟۔
  • اور یُوآ س اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور یرُبعا م اُس کے تخت پر بَیٹھا اور یُوآ س سامرِ یہ میں اِسرا ئیل کے بادشاہوں کے ساتھ دفن ہُؤا۔
  • اور الِیشع کو وہ مرض لگا جِس سے وہ مَر گیا اور شاہِ اِسرا ئیل یُوآ س اُس کے پاس گیا اور اُس کے اُوپر رو کر کہنے لگا اَے میرے باپ! اَے میرے باپ! اِسرا ئیل کے رتھ اور اُس کے سوار!۔
  • اور الِیشع نے اُس سے کہا تِیر و کمان لے لے ۔ سو اُس نے اپنے لِئے تِیر و کمان لے لِیا۔
  • پِھر اُس نے شاہِ اِسرا ئیل سے کہا کمان پر اپنا ہاتھ رکھ ۔ سو اُس نے اپنا ہاتھ اُس پر رکھّا اور الِیشع نے بادشاہ کے ہاتھوں پر اپنے ہاتھ رکھّے۔
  • اور کہا مشرِق کی طرف کی کِھڑکی کھول ۔ سو اُس نے اُسے کھولا ۔ تب الِیشع نے کہا کہ تِیر چلا ۔ سو اُس نے چلایا ۔ تب وہ کہنے لگا یہ فتح کا تِیر خُداوند کا یعنی ارا م پر فتح پانے کا تِیر ہے کیونکہ تُو افِیق میں ارامیوں کو مارے گا یہاں تک کہ اُن کو نابُود کر دے گا۔
  • پِھر اُس نے کہا تِیروں کو لے ۔ سو اُس نے اُن کو لِیا ۔ پھر اُس نے شاہِ اِسرا ئیل سے کہا زمِین پر مار ۔ سو اُس نے تِین بار مارا اور ٹھہر گیا۔
  • تب مَردِ خُدا اُس پر غُصّہ ہُؤا اور کہنے لگا کہ تُجھے پانچ یا چھ بار مارنا چاہئے تھا۔ تب تُو ارامیوں کو اِتنا مارتا کہ اُن کو نابُود کر دیتا پر اب تُو ارامیوں کو فقط تِین بار مارے گا۔
  • اور الِیشع نے وفات پائی اور اُنہوں نے اُسے دفن کِیا اور نئے سال کے شرُوع میں موآب کے جتھے مُلک میں گُھس آئے۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب وہ ایک آدمی کو دفن کر رہے تھے تو اُن کو ایک جتھا نظر آیا ۔ سو اُنہوں نے اُس شخص کو الِیشع کی قبر میں ڈال دِیا اور وہ شخص الِیشع کی ہڈّیوں سے ٹکراتے ہی جی اُٹھا اور اپنے پاؤں پر کھڑا ہو گیا۔
  • اور شاہِ ارا م حزا ئیل یہُوآ خز کے عہد میں برابر اِسرا ئیل کو ستاتا رہا۔
  • اور خُداوند اُن پر مِہربان ہُؤا اور اُس نے اُن پر ترس کھایا اور اُس عہد کے سبب سے جو اُس نے ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُوب سے باندھا تھا اُن کی طرف اِلتِفات کی اور نہ چاہا کہ اُن کو ہلاک کرے اور اب بھی اُن کو اپنے حضُور سے دُور نہ کِیا۔
  • اور شاہِ ارا م حزا ئیل مَر گیا اور اُس کا بیٹا بِن ہدد اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور یہُوآ خز کے بیٹے یہُوآ س نے حزا ئیل کے بیٹے بِن ہدد کے ہاتھ سے وہ شہر چِھین لِئے جو اُس نے اُس کے باپ یہُوآ خز کے ہاتھ سے جنگ کر کے لے لِئے تھے ۔ تِین بار یُوآ س نے اُسے شِکست دی اور اِسرا ئیل کے شہروں کو واپس لے لِیا۔
  • اور شاہِ اِسرا ئیل یہُوآ خز کے بیٹے یُوآ س کے دُوسرے سال سے شاہِ یہُودا ہ یُوآ س کا بیٹا امصِیا ہ سلطنت کرنے لگا۔
  • وہ پچِّیس برس کا تھا جب سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم میں اُنتِیس برس سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام یہُوعدّ ان تھا جو یروشلیِم کی تھی۔
  • اور اُس نے وہ کام کِیا جو خُداوند کی نظر میں بھلا تھا تَو بھی اپنے باپ داؤُد کی مانِند نہیں بلکہ اُس نے سب کُچھ اپنے باپ یُوآ س کی طرح کِیا۔
  • کیونکہ اُونچے مقام ڈھائے نہ گئے ۔ لوگ ہنُوز اُونچے مقاموں پر قُربانی کرتے اور بخُور جلاتے تھے۔
  • اور جب سلطنت اُس کے ہاتھ میں مُستحکم ہو گئی تو اُس نے اپنے اُن مُلازِموں کو جِنہوں نے اُس کے باپ بادشاہ کو قتل کِیا تھا جان سے مارا۔
  • پر اُس نے اُن خُونِیوں کے بچّوں کو جان سے نہ ماراکیونکہ مُوسیٰ کی شرِیعت کی کِتاب میں جَیسا خُداوند نے فرمایا لِکھا ہے کہ بیٹوں کے بدلے باپ نہ مارے جائیں اور نہ باپ کے بدلے بیٹے مارے جائیں بلکہ ہر شخص اپنے ہی گُناہ کے سبب سے مَرے۔
  • اور اُس نے وادیِ شور میں دس ہزار ادُومی مارے اور سِلع کو جنگ کر کے لے لِیا اور اُس کا نام یُقِتیل رکھّا جو آج تک ہے۔
  • تب امصِیا ہ نے شاہِ اِسرا ئیل یہُوآ س بِن یہُوآ خز بِن یاہُو کے پاس قاصِد روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ ذرا آ تو ہم ایک دُوسرے کا مُقابلہ کریں۔
  • اور شاہِ اِسرا ئیل یہُوآ س نے شاہِ یہُودا ہ امصِیا ہ کو کہلا بھیجا کہ لُبنا ن کے اُونٹ کٹارے نے لُبنا ن کے دیودار کو پَیغام بھیجا کہ اپنی بیٹی میرے بیٹے سے بیاہ دے ۔ اِتنے میں ایک جنگلی جانور جو لُبنا ن میں تھا گُذرا اور اُونٹ کٹارے کو رَوند ڈالا۔
  • تُو نے بے شک ادُو م کو مارا اور تیرے دِل میں غرُور سما گیا ہے ۔ سو اُسی کی ڈِینگ مار اور گھر ہی میں رہ ۔ تُو کیوں نُقصان اُٹھانے کو چھیڑ چھاڑ کرتا ہے جِس سے تُو بھی زک اُٹھائے اور تیرے ساتھ یہُودا ہ بھی؟۔
  • پر امصِیا ہ نے نہ مانا ۔ تب شاہِ اِسرا ئیل یہُوآس نے چڑھائی کی اور وہ اور شاہِ یہُودا ہ امصِیا ہ بَیت شمس میں جو یہُودا ہ میں ہے ایک دُوسرے کے مُقابِل ہُوئے۔
  • اور یہُودا ہ نے اِسرا ئیل کے آگے شِکست کھائی اور اُن میں سے ہر ایک اپنے ڈیرے کو بھاگا۔
  • لیکن شاہِ اِسرا ئیل یہُوآ س نے شاہِ یہُودا ہ امصِیا ہ بِن یہُوآ س بِن اخزیا ہ کو بَیت شمس میں پکڑ لِیا اور یروشلیِم میں آیا اور یروشلیِم کی دِیوار اِفرا ئیم کے پھاٹک سے کونے والے پھاٹک تک چار سَو ہاتھ کے برابر ڈھا دی۔
  • اور اُس نے سب سونے اور چاندی کو اور سب برتنوں کو جو خُداوند کی ہَیکل اور شاہی محلّ کے خزانوں میں مِلے اور کفِیلوں کو بھی ساتھ لِیا اور سامرِ یہ کو لَوٹا۔
  • اور یہُوآ س کے باقی کام جو اُس نے کِئے اور اُس کی قُوّت اور جَیسے شاہِ یہُودا ہ امصِیا ہ سے لڑا سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟۔
  • اور یہُوآ س اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اِسرا ئیل کے بادشاہوں کے ساتھ سامرِ یہ میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا یرُبعا م اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ یُوآ س کا بیٹا امصِیا ہ شاہِ اِسرا ئیل یہُوآ خز کے بیٹے یہُوآ س کے مَرنے کے بعد پندرہ برس جِیتا رہا۔
  • اور امصِیا ہ کے باقی کام سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟۔
  • اور اُنہوں نے یروشلیِم میں اُس کے خِلاف سازِش کی سو وہ لکِیس کو بھاگا لیکن اُنہوں نے لکِیس تک اُس کا پِیچھا کر کے وہِیں اُسے قتل کِیا۔
  • اور وہ اُسے گھوڑوں پر لے آئے اور وہ یروشلیِم میں اپنے باپ دادا کے ساتھ داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا۔
  • اور یہُودا ہ کے سب لوگوں نے عزر یاہ کو جو سولہ برس کا تھا اُس کے باپ امصِیا ہ کی جگہ بادشاہ بنایا۔
  • اور بادشاہ کے اپنے باپ دادا کے ساتھ سو جانے کے بعد اُس نے ایلا ت کو بنایا اور اُسے پِھر یہُودا ہ کی مملکت میں داخِل کر لِیا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ یُوآ س کے بیٹے امصِیا ہ کے پندرھویں برس سے شاہِ اِسرا ئیل یُوآ س کا بیٹا یرُبعا م سامرِیہ میں بادشاہی کرنے لگا ۔ اُس نے اِکتالِیس برس بادشاہی کی۔
  • اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی ۔ وہ نباط کے بیٹے یرُبعا م کے اُن سب گُناہوں سے جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا باز نہ آیا۔
  • اور اُس نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے اُس سُخن کے مُطابِق جو اُس نے اپنے بندہ اور نبی یُو ناہ بِن امِتَّی کی معرفت جو جات حِفر کا تھا فرمایا تھا اِسرا ئیل کی حدّ کو حَمات کے مدخل سے مَیدان کے دریا تک پِھر پُہنچا دِیا۔
  • اِس لِئے کہ خُداوند نے اِسرا ئیل کے دُکھ کو دیکھا کہ وہ بُہت سخت ہے کیونکہ نہ تو کوئی بند کِیا ہُؤا نہ آزاد چُھوٹا ہُؤا رہا اور نہ کوئی اِسرا ئیل کا مددگار تھا۔
  • اور خُداوند نے یہ تو نہیں فرمایا تھا کہ مَیں رُویِ زمِین پر سے اِسرا ئیل کا نام مِٹا دُوں گا ۔ سو اُس نے اُن کو یُوآ س کے بیٹے یرُبعا م کے وسِیلہ سے رہائی دی۔
  • اور یرُبعا م کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا اور اُس کی قُوّ ت یعنی کیونکر اُس نے لڑ کر دمشق اور حمات کو جو یہُودا ہ کے تھے اِسرا ئیل کے لِئے واپس لے لِیا ۔ سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟۔
  • اور یرُبعا م اپنے باپ دادا یعنی اِسرا ئیل کے بادشاہوں کے ساتھ سو گیا اور اُس کا بیٹا زکریا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • شاہِ اِسرا ئیل یرُبعا م کے ستائِیسویں برس سے شاہِ یہُودا ہ امصِیا ہ کا بیٹا عزریا ہ سلطنت کرنے لگا۔
  • جب وہ سلطنت کرنے لگا تو سولہ برس کا تھا اور اُس نے یروشلیِم میں باون برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام یکُولیا ہ تھا جو یروشلیِم کی تھی۔
  • اور اُس نے جَیسا اُس کے باپ امصِیا ہ نے کِیا تھا ٹِھیک اُسی طرح وہ کام کِیا جو خُداوند کی نظر میں بھلا تھا۔
  • تَو بھی اُونچے مقام ڈھائے نہ گئے اور لوگ اب تک اُونچے مقاموں پر قُربانی کرتے اور بخُور جلاتے تھے۔
  • اور بادشاہ پر خُداوند کی اَیسی مار پڑی کہ وہ اپنے مرنے کے دِن تک کوڑھی رہا اور الگ ایک گھر میں رہتا تھا اور بادشاہ کا بیٹا یُوتا م محلّ کا مالِک تھا اور مُلک کے لوگوں کی عدالت کِیا کرتا تھا۔
  • اور عزر یاہ کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیاسو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟۔
  • اور عزر یاہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں اُس کے باپ دادا کے ساتھ دفن کِیا اور اُس کا بیٹا یُوتام اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ عزر یاہ کے اڑتِیسویں سال یرُبعا م کے بیٹے زکر یاہ نے اِسرا ئیل پر سامرِ یہ میں چھ مہِینے بادشاہی کی۔
  • اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی جِس طرح اُس کے باپ دادا نے کی تھی اور نباط کے بیٹے یرُبعا م کے گُناہوں سے جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا باز نہ آیا۔
  • اور یبِیس کے بیٹے سلُوم نے اُس کے خِلاف سازِش کی اور لوگوں کے سامنے اُسے مارا اور قتل کِیا اور اُس کی جگہ بادشاہ ہو گیا۔
  • اور زکر یاہ کے باقی کام اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند ہیں۔
  • اور خُداوند کا وہ وعدہ جو اُس نے یاہُو سے کِیا یِہی تھا کہ چَوتھی پُشت تک تیرے فرزند اِسرا ئیل کے تخت پر بَیٹھیں گے ۔ سو وَیسا ہی ہُؤا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ عُزّیاہ کے اُنتالِیسویں برس یبِیس کا بیٹا سلُوم بادشاہی کرنے لگا اور اُس نے سامرِ یہ میں مہِینہ بھر سلطنت کی۔
  • اور جاد ی کا بیٹا مناحِم تِرضہ سے چلا اور سامرِ یہ میں آیا اور یبِیس کے بیٹے سلُوم کو سامرِ یہ میں مارا اور قتل کِیا اور اُس کی جگہ بادشاہ ہو گیا۔
  • اورسلُوم کے باقی کام اور جو سازِش اُس نے کی سو دیکھو وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند ہیں۔
  • پِھر مناحِم نے تِرضہ سے جا کر تِفسح کو اور اُن سبھوں کو جو وہاں تھے اور اُس کی حُدُود کو مارا اور مارنے کا سبب یہ تھا کہ اُنہوں نے اُس کے لِئے پھاٹک نہیں کھولے تھے اور اُس نے وہاں کی سب حامِلہ عَورتوں کو چِیر ڈالا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ عزر یاہ کے اُتنالِیسویں برس سے جاد ی کا بیٹا مناحِم اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور اُس نے سامرِ یہ میں دس برس سلطنت کی۔
  • اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی اور نباط کے بیٹے یرُبعا م کے گُناہوں سے جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا اپنی ساری عُمر باز نہ آیا۔
  • اور شاہِ اسُور پُول اُس کے مُلک پر چڑھ آیا ۔ سو مناحِم نے ہزار قِنطار چاندی پُول کو نذر کی تاکہ وہ اُس کی دست گِیری کرے اور سلطنت کو اُس کے ہاتھ میں مُستحکم کر دے۔
  • اور مناحِم نے یہ نقدی شاہِ اسُور کو دینے کے لِئے اِسرا ئیل سے یعنی سب بڑے بڑے دَولت مندوں سے پچاس پچاس مِثقال فی کس کے حِساب سے جبراً لی ۔ سو اسُور کا بادشاہ لَوٹ گیا اور اُس مُلک میں نہ ٹھہرا۔
  • اور مناحِم کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟۔
  • اور مناحِم اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُس کا بیٹا فِقحیا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ عزریا ہ کے پچاسویں سال مناحِم کا بیٹا فِقحیا ہ سامرِ یہ میں اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور اُس نے دو برس سلطنت کی۔
  • اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی ۔ وہ نباط کے بیٹے یرُبعا م کے گُناہوں سے جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا باز نہ آیا۔
  • اور فِقح بِن رملیا ہ نے جو اُس کا ایک سردار تھا اُس کے خِلاف سازِش کی اور اُس کو سامرِ یہ میں بادشاہ کے محلّ کے مُحکم حِصّہ میں ارجُوب اور ارِیہ کے ساتھ مارا اور جِلعادیوں میں سے پچاس مَرد اُس کے ہمراہ تھے ۔ سو وہ اُسے قتل کر کے اُس کی جگہ بادشاہ ہو گیا۔
  • اور ِفقحیا ہ کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند ہیں۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ عزر یاہ کے باونویں برس سے فِقح بِن رملیا ہ سامرِ یہ میں اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور اُس نے بِیس برس سلطنت کی۔
  • اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی اور نباط کے بیٹے یرُبعا م کے گُناہوں سے جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا باز نہ آیا۔
  • اور شاہِ اِسرا ئیل فِقح کے ایّام میں شاہِ اسُور تِگلت پِلاسر نے آ کرایُّو ن اور ابِیل بَیت معکہ اور ینُوحہَ اور قادِ س اور حصُور اور جِلعاد اور گلِیل اور نفتا لی کے سارے مُلک کو لے لِیا اور لوگوں کو اسِیر کر کے اسُور میں لے گیا۔
  • اور ہُوسِیع بِن اَیلہ نے فِقح بِن رملیا ہ کے خِلاف سازِش کی اور اُسے مارا اور قتل کِیا اور اُس کی جگہ عُزّیاہ کے بیٹے یُوتام کے بِیسویں برس بادشاہ ہو گیا۔
  • اور فِقح کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند ہیں۔
  • اور شاہِ اِسرا ئیل رملیا ہ کے بیٹے فِقح کے دُوسرے سال سے شاہِ یہُودا ہ عُزّیاہ کا بیٹا یُوتام سلطنت کرنے لگا۔
  • اور جب وہ سلطنت کرنے لگا تو پچِّیس برس کا تھا ۔ اُس نے سولہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور اُس کی ماں کا نام یرُو سا تھا جو صدُو ق کی بیٹی تھی۔
  • اور اُس نے وہ کام کِیا جو خُداوند کی نظر میں بھلا ہے ۔ اُس نے سب کُچھ ٹِھیک وَیسے ہی کِیا جَیسے اُس کے باپ عُزّیاہ نے کِیا تھا۔
  • تَو بھی اُونچے مقام ڈھائے نہ گئے ۔ لوگ ہنُوز اُونچے مقاموں پر قُربانی کرتے اور بخُور جلاتے تھے ۔ خُداوند کے گھر کا بالائی دروازہ اِسی نے بنایا۔
  • اور یُوتام کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟۔
  • اُن ہی دِنوں میں خُداوند شاہِ ارا م رضِین کو اور فِقح بِن رملیا ہ کو یہُودا ہ پر چڑھائی کرنے کے لِئے بھیجنے لگا۔
  • اور یُوتام اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے باپ داؤُد کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا آخز اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور رملیا ہ کے بیٹے فِقح کے سترھویں برس سے شاہِ یہُودا ہ یُوتام کا بیٹا آخز سلطنت کرنے لگا۔
  • اور جب وہ سلطنت کرنے لگا تو بِیس برس کا تھا اور اُس نے سولہ برس یروشلِیم میں بادشاہی کی اور اُس نے وہ کام نہ کِیا جو خُداوند اُس کے خُدا کی نظر میں بھلا ہے جَیسا اُس کے باپ داؤُد نے کِیا تھا۔
  • بلکہ وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی راہ پر چلا اور اُس نے اُن قَوموں کے نفرتی دستُور کے مُطابِق جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے خارِج کر دِیا تھا اپنے بیٹے کو بھی آگ میں چلوایا۔
  • اور اُونچے مقاموں اور ٹِیلوں پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے اُس نے قُربانی کی اور بخُور جلایا۔
  • تب شاہِ ارا م رضِین اور شاہِ اِسرا ئیل رملیا ہ کے بیٹے فِقح نے لڑنے کو یروشلِیم پر چڑھائی کی اور اُنہوں نے آخز کو گھیر لِیا لیکن اُس پر غالِب نہ آ سکے۔
  • اُس وقت شاہِ ارا م رضِین نے اَیلات کو فتح کر کے پِھر ارا م میں شامِل کر لِیا اور یہُودیو ں کو اَیلات سے نِکال دِیا اور ارامی اَیلات میں آ کر وہاں بس گئے جَیسا آج تک ہے۔
  • سو آخز نے شاہِ اسُور تِگلت پلاسر کے پاس ایلچی روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ مَیں تیرا خادِم اور بیٹا ہُوں سو تُو آ اور مُجھ کو شاہِ ارا م کے ہاتھ سے اور شاہِ اِسرا ئیل کے ہاتھ سے جو مُجھ پر چڑھ آئے ہیں رہائی دے۔
  • اور آخز نے اُس چاندی اور سونے کو جو خُداوند کے گھر میں اور شاہی محلّ کے خزانوں میں مِلا لے کر شاہِ اسُور کے لِئے نذرانہ بھیجا۔
  • اور شاہِ اسُور نے اُس کی بات مانی چُنانچہ شاہِ اسُور نے دمشق پر لشکر کشی کی اور اُسے لے لِیا اور وہاں کے لوگوں کو اسِیر کر کے قِیر میں لے گیا اور رضِین کو قتل کِیا۔
  • اور آخز بادشاہ شاہِ اسُور تِگلت پلاسر کی مُلاقات کے لِئے دمشق کو گیا اور اُس مذبح کو دیکھا جو دمشق میں تھا اور آخز بادشاہ نے اُس مذبح کا نقشہ اور اُس کی ساری صنعت کا نمُونہ اُور یاہ کاہِن کے پاس بھیجا۔
  • اور اُور یاہ کاہِن نے ٹِھیک اُسی نمُونہ کے مُطابِق جِسے آخز نے دمشق سے بھیجا تھا ایک مذبح بنایا اور آخز بادشاہ کے دمشق سے لَوٹنے تک اُور یاہ کاہِن نے اُسے تیّار کر دِیا۔
  • جب بادشاہ دمشق سے لَوٹ آیا تو بادشاہ نے مذبح کو دیکھا اور بادشاہ مذبح کے پاس گیا اور اُس پر قُربانی گُذرانی۔
  • اور اُس نے اُس مذبح پر اپنی سوختنی قُربانی اور اپنی نذر کی قُربانی جلائی اور اپنا تپاون تپایا اور اپنی سلامتی کے ذبِیحوں کا خُون اُسی مذبح پر چِھڑکا۔
  • اور اُس نے پِیتل کا وہ مذبح جو خُداوند کے آگے تھا ہَیکل کے سامنے سے یعنی اپنے مذبح اور خُداوند کی ہَیکل کے بِیچ میں سے اُٹھوا کر اُسے اپنے مذبح کے شِمال کی طرف رکھوا دِیا۔
  • اور آخز بادشاہ نے اُور یاہ کاہِن کو حُکم کِیا کہ بڑے مذبح پر صُبح کی سوختنی قُربانی اور شام کی نذر کی قُربانی اور بادشاہ کی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور مملکت کے سب لوگوں کی سوختنی قُربانی اور اُن کی نذر کی قُربانی اور اُن کا تپاون چڑھایا کر اور سوختنی قُربانی کا سارا خُون اور ذِبیحہ کا سارا خُون اُس پر چِھڑکا کر اور پِیتل کا وہ مذبح میرے سوال کرنے کے لِئے رہے گا۔
  • سو جو کُچھ آخز بادشاہ نے فرمایا اُور یاہ کاہِن نے وہ سب کِیا۔
  • اور آخز بادشاہ نے کُرسیوں کے کناروں کو کاٹ ڈالا اور اُن کے اُوپر کے حَوض کو اُن سے جُدا کر دِیا اور اُس بڑے حَوض کو پِیتل کے بَیلوں پر سے جو اُس کے نِیچے تھے اُتار کر پتّھروں کے فرش پر رکھ دِیا۔
  • اور اُس نے اُس راستہ کو جِس پر چھت تھی اور جِسے اُنہوں نے سبت کے دِن کے لِئے ہَیکل کے اندر بنایا تھا اور بادشاہ کے درآمد کے راستہ کو جو باہر تھا شاہِ اسُور کے سبب سے خُداوند کے گھر میں شامِل کر دِیا۔
  • اور آخز کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟۔
  • اور آخز اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا حِزقیاہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ آخز کے بارھویں برس سے اَیلہ کا بیٹا ہُو سِیع اِسرا ئیل پر سامرِ یہ میں سلطنت کرنے لگا اور اُس نے نَو برس سلطنت کی۔
  • اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی تَو بھی اِسرا ئیل کے اُن بادشاہوں کی مانِند نہیں جو اُس سے پہلے ہُوئے۔
  • اور شاہِ اسُور سلمنسر نے اِس پر چڑھائی کی اور ہُوسِیع اُس کا خادِم ہو گیا اور اُس کے لِئے ہدیہ لایا۔
  • اور شاہِ اسُور نے ہُوسِیع کی سازِش معلُوم کر لی کیونکہ اُس نے شاہِ مِصر سو کے پاس ایلچی بھیجے اور شاہِ اسُور کو ہدیہ نہ دِیا جَیسا وہ سال بسال دیتا تھا ۔ سو شاہِ اسُور نے اُسے بند کر دِیا اور قَیدخانہ میں اُس کے بیڑیاں ڈال دِیں۔
  • اور شاہِ اسُور نے ساری مملکت پر چڑھائی کی اور سامرِ یہ کو جا کر تِین برس اُسے گھیرے رہا۔
  • اور ہُو سِیع کے نویں برس شاہِ اسُور نے سامرِ یہ کو لے لِیا اور اِسرا ئیل کو اسِیر کر کے اسُور میں لے گیا اور اُن کو خلح میں اور جَوزا ن کی ندی خابُور پر اور مادیوں کے شہروں میں بسایا۔
  • اور یہ اِس لِئے ہُؤا کہ بنی اِسرائیل نے خُداوند اپنے خُدا کے خِلاف جِس نے اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر شاہِ مِصر فرعو ن کے ہاتھ سے رہائی دی تھی گُناہ کِیا اور غَیر معبُودوں کا خَوف مانا۔
  • اور اُن قَوموں کے آئِین پر جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے آگے سے خارِج کِیا اور اِسرا ئیل کے بادشاہوں کے آئِین پر جو اُنہوں نے خُود بنائے تھے چلتے رہے۔
  • اور بنی اِسرائیل نے خُداوند اپنے خُدا کے خِلاف چُھپ کر وہ کام کِئے جو بھلے نہ تھے اور اُنہوں نے اپنے سب شہروں میں نِگہبانوں کے بُرج سے فصِیلدار شہر تک اپنے لِئے اُونچے مقام بنائے۔
  • اور ہر ایک اُونچے پہاڑ پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے اُنہوں نے اپنے لِئے سُتُونوں اور یسِیرتوں کو نصب کِیا۔
  • اور وہِیں اُن سب اُونچے مقاموں پر اُن قَوموں کی مانِند جِن کو خُداوند نے اُن کے سامنے سے دفع کِیا بخُور جلایا اور خُداوند کو غُصّہ دِلانے کے لِئے شرارتیں کِیں۔
  • اور بُتوں کی پرستِش کی جِس کے بارے میں خُداوند نے اُن سے کہا تھا کہ تُم یہ کام نہ کرنا۔
  • تَو بھی خُداوند سب نبِیوں اور غَیب بِینوں کی معرفت اِسرا ئیل اور یہُودا ہ کو آگاہ کرتا رہا کہ تُم اپنی بُری راہوں سے باز آؤ اور اُس ساری شرِیعت کے مُطابِق جِس کا حُکم مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو دِیا اور جِسے مَیں نے اپنے بندوں نبِیوں کی معرفت تُمہارے پاس بھیجا ہے میرے احکام و آئِین کو مانو۔
  • باوُجُود اِس کے اُنہوں نے نہ سُنا بلکہ اپنے باپ دادا کی طرح جو خُداوند اپنے خُدا پر اِیمان نہیں لائے تھے گردن کشی کی۔
  • اور اُس کے آئِین کو اور اُس کے عہد کو جو اُس نے اُن کے باپ دادا سے باندھا تھا اور اُس کی شہادتوں کو جو اُس نے اُن کو دی تِھیں ردّ کِیا اور باطِل باتوں کے پَیرو ہو کر نِکمّے ہو گئے اور اپنے آس پاس کی قَوموں کی تقلِید کی جِن کے بارہ میں خُداوند نے اُن کو تاکِید کی تھی کہ وہ اُن کے سے کام نہ کریں۔
  • اور اُنہوں نے خُداوند اپنے خُدا کے سب احکام ترک کر کے اپنے لِئے ڈھالی ہُوئی مُورتیں یعنی دو بچھڑے بنا لِئے اور یسِیرت تیّار کی اور آسمانی فَوج کی پرستِش کی اور بعل کو پُوجا۔
  • اور اُنہوں نے اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو آگ میں چلوایا اور فال گِیری اور جادُوگری سے کام لِیا اور اپنے کو بیچ ڈالا تاکہ خُداوند کی نظر میں بدی کر کے اُسے غُصّہ دِلائیں۔
  • اِس لِئے خُداوند اِسرا ئیل سے بُہت ناراض ہُؤا اوراپنی نظر سے اُن کو دُور کر دِیا ۔ سو یہُودا ہ کے قبِیلہ کے سِوا اَور کوئی نہ چُھوٹا۔
  • اور یہُودا ہ نے بھی خُداوند اپنے خُدا کے احکام نہ مانے بلکہ اُن آئِین پر چلے جِن کو اِسرا ئیل نے بنایا تھا۔
  • تب خُداوند نے اِسرا ئیل کی ساری نسل کو ردّ کِیا اور اُن کو دُکھ دِیا اور اُن کو لُٹیروں کے ہاتھ میں کر کے آخِرکار اُن کو اپنی نظر سے دُور کر دِیا۔
  • کیونکہ اُس نے اِسرا ئیل کو داؤُد کے گھرانے سے جُدا کِیا اور اُنہوں نے نباط کے بیٹے یرُبعا م کو بادشاہ بنایا اور یرُبعا م نے اِسرا ئیل کو خُداوند کی پَیروی سے دُور ہنکایا اور اُن سے بڑا گُناہ کرایا۔
  • اور بنی اِسرائیل اُن سب گُناہوں کی جو یرُبعا م نے کِئے تقلِید کرتے رہے ۔ وہ اُن سے بازنہ آئے۔
  • یہاں تک کہ خُداوند نے اِسرا ئیل کو اپنی نظر سے دُور کر دِیا جَیسا اُس نے اپنے سب بندوں کی معرفت جو نبی تھے فرمایا تھا ۔ سو اِسرا ئیل اپنے مُلک سے اسُور کو پُہنچایا گیا جہاں وہ آج تک ہے۔
  • اور شاہِ اسُور نے بابل اور کُوتہ اور عوّا اورحمات اور سِفرو ائِم کے لوگوں کو لا کر بنی اِسرائیل کی جگہ سامر یہ کے شہروں میں بسایا ۔ سو وہ سامر یہ کے مالِک ہُوئے اور اُس کے شہروں میں بس گئے۔
  • اور اپنے بس جانے کے شرُوع میں اُنہوں نے خُداوند کا خَوف نہ مانا ۔ اِس لِئے خُداوند نے اُن کے درمِیان شیروں کو بھیجا جِنہوں نے اُن میں سے بعض کو مار ڈالا۔
  • پس اُنہوں نے شاہِ اسُور سے یہ کہا کہ جِن قَوموں کو تُو نے لے جا کر سامرِ یہ کے شہروں میں بسایا ہے وہ اُس مُلک کے خُدا کے طرِیقہ سے واقِف نہیں ہیں چُنانچہ اُس نے اُن میں شیر بھیج دِئے ہیں اور دیکھ وہ اُن کو پھاڑتے ہیں اِس لِئے کہ وہ اُس مُلک کے خُدا کے طرِیقہ سے واقِف نہیں ہیں۔
  • تب اسُور کے بادشاہ نے یہ حُکم دِیا کہ جِن کاہِنوں کو تُم وہاں سے لے آئے ہو اُن میں سے ایک کو وہاں لے جاؤ اور وہ جا کر وہِیں رہے اور یہ کاہِن اُن کو اُس مُلک کے خُدا کا طرِیقہ سِکھائے۔
  • سو اُن کاہِنوں میں سے جِن کو وہ سامرِ یہ سے لے گئے تھے ایک کاہِن آ کر بَیت ا یل میں رہنے لگا اور اُن کو سِکھایا کہ اُن کو خُداوند کا خَوف کیونکر ماننا چاہئے۔
  • تِس پر بھی ہر قَوم نے اپنے دیوتا بنائے اور اُن کو سامرِیوں کے بنائے ہُوئے اُونچے مقاموں کے مندِروں میں رکھّا ۔ ہر قَوم نے اپنے شہر میں جہاں اُس کی سکُونت تھی اَیسا ہی کِیا۔
  • سو بابلیوں نے سُکاّت بنات کو اور کُوتیوں نے نَیر گُل کو اورحماتیوں نے اسیما کو۔
  • اور عوّائیوں نے نِبحاز اور تر تاق کو بنایا اور سِفرویوں نے اپنے بیٹوں کو ادرمّلِک اور عنمّلِک کے لِئے جو سِفروا ئِم کے دیوتا تھے آگ میں جلایا۔
  • یُوں وہ خُداوند سے بھی ڈرتے تھے اور اپنے لِئے اُونچے مقاموں کے کاہِن بھی اپنے ہی میں سے بنا لِئے جو اُونچے مقاموں کے مندِروں میں اُن کے لِئے قُربانی گُذرانتے تھے۔
  • سو وہ خُداوند سے بھی ڈرتے تھے اور اپنی قَوموں کے دستُور کے مُطابِق جِن میں سے وہ نِکال لِئے گئے تھے اپنے اپنے دیوتا کی پرستِش بھی کرتے تھے۔
  • آج کے دِن تک وہ پہلے دستُور پر چلتے ہیں ۔ وہ خُداوند سے ڈرتے نہیں اور نہ تو اپنے آئِین و قوانِین پر اور نہ اُس شرع اور فرمان پر چلتے ہیں جِس کا حُکم خُداوند نے یعقُوب کی نسل کو دِیا تھا جِس کا نام اُس نے اِسرا ئیل رکھّا تھا۔
  • اُن ہی سے خُداوند نے عہد باندھ کر اُن کو یہ تاکِید کی تھی کہ تُم غَیر معبُودوں سے نہ ڈرنا اور نہ اُن کو سِجدہ کرنا نہ پُوجنا اور نہ اُن کے لِئے قُربانی کرنا۔
  • بلکہ خُداوند جو بڑی قُوّت اور بُلند بازُو سے تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا تُم اُسی سے ڈرنا اور اُسی کو سِجدہ کرنا اور اُسی کے لِئے قُربانی گُذراننا۔
  • اور جو جو آئِین اور رسم اور جو شرِیعت اور حُکم اُس نے تُمہارے لِئے قلمبند کِئے اُن کو سدا ماننے کے لِئے اِحتیاط رکھنا اور تُم غَیر معبُودوں سے نہ ڈرنا۔
  • اور اُس عہد کو جو مَیں نے تُم سے کِیا ہے تُم بُھول نہ جانا اور نہ تُم غَیر معبُودوں کا خَوف ماننا۔
  • بلکہ تُم خُداوند اپنے خُدا کا خَوف ماننا اور وہ تُم کو تُمہارے سب دُشمنوں کے ہاتھ سے چُھڑائے گا۔
  • لیکن اُنہوں نے نہ مانا بلکہ اپنے پہلے دستُور کے مُطابِق کرتے رہے۔
  • سو یہ قَومیں خُداوند سے بھی ڈرتی رہیں اور اپنی کھودی ہُوئی مُورتوں کو بھی پُوجتی رہیں ۔ اِسی طرح اُن کی اَولاد اور اُن کی اَولاد کی نسل بھی جَیسا اُن کے باپ دادا کرتے تھے وَیسا وہ بھی آج کے دِن تک کرتی ہیں۔
  • اور شاہِ اِسرا ئیل ہُو سِیع بِن اَیلہ کے تِیسرے سال اَیسا ہُؤا کہ شاہِ یہُودا ہ آخز کا بیٹا حِزقیاہ سلطنت کرنے لگا۔
  • اور جب وہ سلطنت کرنے لگا تو پچِّیس برس کا تھا اور اُس نے اُنتِیس برس یروشلِیم میں سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام ابی تھا جو زکر یاہ کی بیٹی تھی۔
  • اور جو جو اُس کے باپ داؤُد نے کِیا تھا اُس نے ٹِھیک اُسی کے مُطابِق وہ کام کِیا جو خُداوند کی نظر میں بھلا تھا۔
  • اُس نے اُونچے مقاموں کو دُور کر دِیا اور سُتُونوں کو توڑا اور یسِیرت کو کاٹ ڈالا اور اُس نے پِیتل کے سانپ کو جو مُوسیٰ نے بنایا تھا چکنا چُور کر دِیا کیونکہ بنی اِسرائیل اُن دِنوں تک اُس کے آگے بخُور جلاتے تھے اور اُس نے اُس کا نام نحُشتا ن رکھّا۔
  • اور وہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا پر توکُّل کرتا تھا اَیسا کہ اُس کے بعد یہُودا ہ کے سب بادشاہوں میں اُس کی مانِند ایک نہ ہُؤا اور نہ اُس سے پہلے کوئی ہُؤا تھا۔
  • کیونکہ وہ خُداوند سے لِپٹا رہا اور اُس کی پَیروی کرنے سے باز نہ آیا بلکہ اُس کے حُکموں کو مانا جِن کو خُداوند نے مُوسیٰ کو دِیا تھا۔
  • اور خُداوند اُس کے ساتھ رہا اور جہاں کہِیں وہ گیا کامیاب ہُؤا اور وہ شاہِ اسُور سے مُنحرِف ہو گیا اور اُس کی اِطاعت نہ کی۔
  • اُس نے فِلستِیوں کو غزّہ اور اُس کی سرحدّوں تک نِگہبانوں کے بُرج سے فصِیلدار شہر تک مارا۔
  • اور حِزقیاہ بادشاہ کے چَوتھے برس جو شاہِ اِسرا ئیل ہُوسِیع بِن اَیلہ کا ساتواں برس تھا اَیسا ہُؤا کہ شاہِ اسُور سلمنسر نے سامرِ یہ پر چڑھائی کی اور اُس کا مُحاصرہ کِیا۔
  • اور تِین سال کے آخِر میں اُنہوں نے اُس کو لے لِیا یعنی حِزقیاہ کے چھٹے سال جو شاہِ اِسرا ئیل ہُو سِیع کا نواں برس تھا سامرِ یہ لے لِیا گیا۔
  • اور شاہِ اسُور اِسرا ئیل کو اسِیر کر کے اسُور کو لے گیا اور اُن کو خلح میں اور جَوزان کی ندی خابُور پر اور مادیوں کے شہروں میں رکھّا۔
  • اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے خُدا کی بات نہ مانی بلکہ اُس کے عہد کو یعنی اُن سب باتوں کو جِن کا حُکم خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے دِیا تھا عدُول کِیا اور نہ اُن کو سُنا نہ اُن پر عمل کِیا۔
  • اور حِزقیاہ بادشاہ کے چَودھویں برس شاہِ اسُور سنحیر ب نے یہُودا ہ کے سب فصِیلدار شہروں پر چڑھائی کی اور اُن کو لے لِیا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ نے شاہِ اسُور کو لکِیس میں کہلا بھیجا کہ مُجھ سے خطا ہُوئی ۔ میرے پاس سے لَوٹ جا ۔ جو کُچھ تُو میرے سر کرے مَیں اُسے اُٹھاؤُں گا ۔ سو شاہِ اسُور نے تِین سَو قِنطار چاندی اور تِیس قِنطار سونا شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ کے ذِمّہ لگایا۔
  • اور حِزقیاہ نے ساری چاندی جو خُداوند کے گھر اور شاہی محلّ کے خزانوں میں مِلی اُسے دے دی۔
  • اُس وقت حِزقیاہ نے خُداوند کی ہَیکل کے دروازوں کا اور اُن سُتُونوں پر کا سونا جِن کو شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ نے خُود منڈھوایا تھا اُتروا کر شاہِ اسُور کو دے دِیا۔
  • پِھر بھی شاہِ اسُور نے ترتا ن اور رب سارِس اور ربشا قی کو لکِیس سے بڑے لشکر کے ساتھ حِزقیاہ بادشاہ کے پاس یروشلِیم کو بھیجا ۔ سو وہ چلے اور یروشلِیم کو آئے اور جب وہاں پُہنچے تو جا کر اُوپر کے تالاب کی نالی کے پاس جو دھوبِیوں کے مَیدان کے راستہ پر ہے کھڑے ہو گئے۔
  • اور جب اُنہوں نے بادشاہ کو پُکارا تو الِیاقِیم بِن خِلقیاہ جو گھر کا دِیوان تھا اور شبنا ہ مُنشی اور آسف محرِّر کا بیٹا یُوآ خ اُن کے پاس نِکل کر آئے۔
  • اور ربشاقی نے اُن سے کہا تُم حِزقیاہ سے کہو کہ ملکِ مُعظّم شاہِ اسُور یُوں فرماتا ہے تُو کیا اِعتماد کِئے بَیٹھا ہے؟۔
  • تُو کہتا تو ہے پر یہ فقط باتیں ہی باتیں ہیں کہ جنگ کی مصلحت بھی ہے اور حَوصلہ بھی ۔ آخِر کِس کے بِرتے پر تُو نے مُجھ سے سرکشی کی ہے؟۔
  • دیکھ تُجھے اِس مسلے ہُوئے سرکنڈے کے عصا یعنی مِصر پر بھروسا ہے ۔ اُس پر اگر کوئی ٹیک لگائے تو وہ اُس کے ہاتھ میں گڑ جائے گا اور اُسے چھید دے گا ۔ شاہِ مِصر فرعو ن اُن سب کے لِئے جو اُس پر بھروسا کرتے ہیں اَیسا ہی ہے۔
  • اور اگر تُم مُجھ سے کہو کہ ہمارا توکُّل خُداوند ہمارے خُدا پر ہے تو کیا وہ وُہی نہیں ہے جِس کے اُونچے مقاموں اور مذبحوں کو حِزقیاہ نے ڈھا کر یہُودا ہ اور یروشلِیم سے کہا ہے کہ تُم یروشلِیم میں اِس مذبح کے آگے سِجدہ کِیا کرو؟۔
  • اِس لِئے اب ذرا میرے آقا شاہِ اسُور کے ساتھ شرط باندھ اور مَیں تُجھے دو ہزار گھوڑے دُوں گا بشرطیکہ تُو اپنی طرف سے اُن پر سوار چڑھا سکے۔
  • بھلا پِھر تُو کیونکر میرے آقا کے کمترِین مُلازِموں میں سے ایک سردار کا بھی مُنہ پھیر سکتا ہے اور رتھوں اور سواروں کے لِئے مِصر پر بھروسا رکھتا ہے؟۔
  • اور کیا اب مَیں نے خُداوند کے بے کہے ہی اِس مقام کو غارت کرنے کے لِئے اِس پر چڑھائی کی ہے؟ خُداوند ہی نے مُجھ سے کہا کہ اِس مُلک پر چڑھائی کر اور اِسے غارت کر دے۔
  • تب الِیا قِیم بِن خِلقیاہ اور شبنا ہ اور یُوآ خ نے ربشا قی سے عرض کی کہ اپنے خادِموں سے ارامی زُبان میں بات کر کیونکہ ہم اُسے سمجھتے ہیں اور اُن لوگوں کے سُنتے ہُوئے جو دِیوار پر ہیں یہُودیوں کی زُبان میں باتیں نہ کر۔
  • لیکن ربشاقی نے اُن سے کہا کیا میرے آقا نے مُجھے یہ باتیں کہنے کو تیرے آقا کے پاس یا تیرے پاس بھیجا ہے؟ کیا اُس نے مُجھے اُن لوگوں کے پاس نہیں بھیجا جو تُمہارے ساتھ اپنی ہی نجاست کھانے اور اپنا ہی قارُورہ پِینے کو دِیوار پر بَیٹھے ہیں؟۔
  • پِھر ربشا قی کھڑا ہو گیا اور یہُودِیوں کی زُبان میں بُلند آواز سے یہ کہنے لگا کہ مَلکِ مُعظّم شاہِ اسُور کا کلام سُنو۔
  • بادشاہ یُوں فرماتا ہے کہ حِزقیاہ تُم کو فریب نہ دے کیونکہ وہ تُم کو اُس کے ہاتھ سے چُھڑا نہ سکے گا۔
  • اور نہ حِزقیاہ یہ کہہ کر تُم سے خُداوند پر بھروسا کرائے کہ خُداوند ضرُور ہم کو چُھڑائے گا اور یہ شہر شاہِ اسُور کے حوالہ نہ ہو گا۔
  • حِزقیاہ کی نہ سُنو کیونکہ شاہِ اسُور یُوں فرماتا ہے کہ تُم مُجھ سے صُلح کر لو اور نِکل کر میرے پاس آؤ اور تُم میں سے ہر ایک اپنی تاک اور اپنے انجِیر کے درخت کا میوہ کھاتا اور اپنے حَوض کا پانی پِیتا رہے۔
  • جب تک مَیں آ کر تُم کو اَیسے مُلک میں نہ لے جاؤُں جو تُمہارے مُلک کی طرح غلّہ اور مَے کا مُلک ۔ روٹی اور تاکِستانوں کا مُلک ۔ زَیتُونی تیل اور شہد کا مُلک ہے تاکہ تُم جِیتے رہو اور مَر نہ جاؤ ۔ سو حِزقیا ہ کی نہ سُننا جب وہ تُم کو یہ ترغِیب دے کہ خُداوند ہم کو چُھڑائے گا۔
  • کیا قَوموں کے دیوتاؤں میں سے کِسی نے اپنے مُلک کو شاہِ اسُور کے ہاتھ سے چُھڑایا ہے؟۔
  • حما ت اور ارفاد کے دیوتا کہاں ہیں؟ اور سِفروا ئِم اور ہینع اور عِواہ کے دیوتا کہاں ہیں؟ کیا اُنہوں نے سامرِ یہ کو میرے ہاتھ سے بچا لِیا؟۔
  • اور مُلکوں کے تمام دیوتاؤں میں سے کِس کِس نے اپنا مُلک میرے ہاتھ سے چُھڑا لِیا جو یہُووا ہ یروشلِیم کو میرے ہاتھ سے چُھڑالے گا؟۔
  • پر لوگ خاموش رہے اور اُس کے جواب میں ایک بات بھی نہ کہی کیونکہ بادشاہ کا حُکم یہ تھا کہ اُسے جواب نہ دینا۔
  • تب الِیاقِیم بِن خِلقیاہ جو گھر کا دِیوان تھا اور شبناہ مُنشی اور یُوآخ بِن آسف مُحرِّر اپنے کپڑے چاک کِئے ہُوئے حِزقیاہ کے پاس آئے اور ربشا قی کی باتیں اُسے سُنائِیں۔
  • جب حِزقیاہ بادشاہ نے یہ سُنا تو اپنے کپڑے پھاڑے اور ٹاٹ اوڑھ کر خُداوند کے گھر میں گیا۔
  • اور اُس نے گھر کے دِیوان الِیا قِیم اور شبناہ مُنشی اور کاہِنوں کے بزُرگوں کو ٹاٹ اُڑھا کر آمُوص کے بیٹے یسعیا ہ نبی کے پاس بھیجا۔
  • اور اُنہوں نے اُس سے کہا حِزقیاہ یُوں کہتا ہے کہ آج کا دِن دُکھ اور ملامت اور تَوہِین کا دِن ہے کیونکہ بچّے پَیدا ہونے پر ہیں لیکن وِلادت کی طاقت نہیں۔
  • شاید خُداوند تیرا خُدا ربشاقی کی سب باتیں سُنے جِس کو اُس کے آقا شاہِ اسُور نے بھیجا ہے کہ زِندہ خُدا کی تَوہِین کرے اور جو باتیں خُداوند تیرے خُدا نے سُنی ہیں اُن پر وہ ملامت کرے گا ۔ پس تُو اُس بقِیّہ کے لِئے جو مَوجُود ہے دُعا کر۔
  • پس حِزقیاہ بادشاہ کے مُلازِم یسعیا ہ کے پاس آئے۔
  • یسعیا ہ نے اُن سے کہا کہ تُم اپنے آقا سے یُوں کہنا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اُن باتوں سے جو تُو نے سُنی ہیں جِن سے شاہِ اسُور کے مُلازِموں نے میری تکفِیر کی ہے نہ ڈر۔
  • دیکھ! مَیں اُس میں ایک رُوح ڈال دُوں گا اور وہ ایک افواہ سُن کر اپنے مُلک کو لَوٹ جائے گا اور مَیں اُسے اُسی کے مُلک میں تلوار سے مَروا ڈالُوں گا۔
  • سو ربشاقی لَوٹ گیا اور اُس نے شاہِ اسُور کو لِبناہ سے لڑتے پایا کیونکہ اُس نے سُنا تھا کہ وہ لکِیس سے چلا گیا ہے۔
  • اور جب اُس نے کُوش کے بادشاہ تِرہا قہ کی بابت یہ کہتے سُنا کہ دیکھ وہ تُجھ سے لڑنے کو نِکلا ہے تو اُس نے پِھر حِزقیاہ کے پاس ایلچی روانہ کِئے اور کہا۔
  • کہ شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ سے یُوں کہنا کہ تیرا خُدا جِس پر تیرا بھروسا ہے تُجھے یہ کہہ کر فریب نہ دے کہ یروشلِیم شاہِ اسُور کے قبضہ میں نہیں کِیا جائے گا۔
  • دیکھ تُو نے سُنا ہے کہ اسُور کے بادشاہوں نے تمام ممالک کو بِالکُل غارت کر کے اُن کا کیا حال بنایا ہے ۔ سو کیا تُو بچا رہے گا؟۔
  • کیا اُن قَوموں کے دیوتاؤں نے اُن کو یعنی جَوزان اور حارا ن اور رصف اور بنی عدن جو تِلّسار میں تھے جِن کو ہمارے باپ دادا نے ہلاک کِیا چُھڑایا؟۔
  • حمات کا بادشاہ اور ارفاد کا بادشاہ اور شہر سِفروا ئِم اور ہینع اور عِواہ کا بادشاہ کہاں ہیں؟۔
  • حِزقیاہ نے ایلچیوں کے ہاتھ سے نامہ لِیا اور اُسے پڑھا اور حِزقیاہ نے خُداوند کے گھر میں جا کر اُسے خُداوند کے حضُور پَھیلا دِیا۔
  • اور حِزقیاہ نے خُداوند کے حضُور یُوں دُعا کی اَے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کرُوبِیوں کے اُوپر بَیٹھنے والے تُو ہی اکیلا زمِین کی سب سلطنتوں کا خُدا ہے ۔ تُو ہی نے آسمان اور زمِین کو پَیدا کِیا۔
  • اَے خُداوند کان لگا اور سُن ۔ اَے خُداوند اپنی آنکھیں کھول اور دیکھ اور سنحیر یب کی باتوں کو جِن سے زِندہ خُدا کی تَوہِین کرنے کے لِئے اُس نے اِس آدمی کو بھیجا ہے سُن لے۔
  • اَے خُداوند! اسُور کے بادشاہوں نے در حقِیقت قَوموں کو اُن کے مُلکوں سمیت تباہ کِیا۔
  • اور اُن کے دیوتاؤں کو آگ میں ڈالا کیونکہ وہ خُدا نہ تھے بلکہ آدمِیوں کی دستکاری یعنی لکڑی اور پتّھر تھے اِس لِئے اُنہوں نے اُن کو نابُود کِیا ہے۔
  • سو اب اَے خُداوند ہمارے خُدا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو ہم کو اُس کے ہاتھ سے بچا لے تاکہ زمِین کی سب سلطنتیں جان لیں کہ تُو ہی اکیلا خُداوند خُدا ہے۔
  • تب یسعیا ہ بِن آمُوص نے حِزقیاہ کو کہلا بھیجا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُو نے شاہِ اسُور سنحیر یب کے خِلاف مُجھ سے دُعا کی ہے مَیں نے تیری سُن لی۔
  • اِس لِئے خُداوند نے اُس کے حق میں یُوں فرمایا ہے کہ کُنواری دُختِر صِیُّون نے تُجھ کو حقِیر جانا اور تیرا مضحکہ اُڑایا ہے ۔ یروشلِیم کی بیٹی نے تُجھ پر سر ہِلایا ہے۔
  • تُو نے کِس کی تَوہِین و تکفِیر کی ہے؟ تُو نے کِس کے خِلاف اپنی آواز بُلند کی اور اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھائِیں؟ اِسرا ئیل کے قدُّوس کے خِلاف۔
  • تُو نے اپنے قاصِدوں کے ذرِیعہ سے خُداوند کی تَوہِین کی اور کہا کہ مَیں بُہت سے رتھوں کو ساتھ لے کر پہاڑوں کی چوٹِیوں پر بلکہ لُبنا ن کے وسطی حِصّوں تک چڑھ آیا ہُوں اور مَیں اُس کے اُونچے اُونچے دیوداروں اور اچّھے سے اچّھے صنَوبر کے درختوں کو کاٹ ڈالُوں گا اور مَیں اُس کے دُور سے دُور مقام میں جہاں اُس کی زرخیز زمِین کا جنگل ہے گُھسا چلا جاؤُں گا۔
  • مَیں نے جگہ جگہ کا پانی کھود کھود کر پِیا ہے اور مَیں اپنے پاؤں کے تلوے سے مِصر کی سب ندیاں سُکھا ڈالُوں گا۔
  • کیا تُو نے نہیں سُنا کہ مُجھے یہ کِئے ہُوئے مُدّت ہُوئی اور مَیں نے اِسے قدِیم ایّام میں ٹھہرا دِیا تھا؟ اب مَیں نے اُسی کو پُورا کِیا ہے کہ تُو فصِیلدار شہروں کو اُجاڑ کر کھنڈر بنا دینے کے لِئے برپا ہو۔
  • اِسی سبب سے اُن کے باشِندے کمزور ہُوئے اور وہ گھبرا گئے اور شرمِندہ ہُوئے ۔ وہ مَیدان کی گھاس اور ہری پَود اور چھتوں پر کی گھاس اور اُس اناج کی مانِند ہو گئے جو بڑھنے سے پیشتر سُوکھ جائے۔
  • لیکن مَیں تیری نشِست اور آمد و رفت اور تیرا مُجھ پر جُھنجھلانا جانتا ہُوں۔
  • تیرے مُجھ پر جھنجھلانے کے سبب سے اور اِس لِئے کہ تیرا گھمنڈ میرے کانوں تک پُہنچا ہے مَیں اپنی نکیل تیری ناک میں اور اپنی لگام تیرے مُنہ میں ڈالُوں گا اور تُو جِس راہ سے آیا ہے مَیں تُجھے اُسی راہ سے واپس لَوٹا دُوں گا۔
  • اور تیرے لِئے یہ نِشان ہو گا کہ تُم اِس سال وہ چِیزیں جو ازخُود اُگتی ہیں اور دُوسرے سال وہ چِیزیں جو اُن سے پَیدا ہوں کھاؤ گے اور تِیسرے سال تُم بونا اور کاٹنا اور تاکِستان لگا کر اُن کا پَھل کھانا۔
  • اور وہ بقِیّہ جو یہُودا ہ کے گھرانے سے بچ رہا ہے پِھر نِیچے کی طرف جڑ پکڑے گا اور اُوپر کی طرف پَھل لائے گا۔
  • کیونکہ ایک بقِیّہ یروشلِیم سے اور وہ جو بچ رہے ہیں کوہِ صِیُّون سے نِکلیں گے ۔ خُداوند کی غیُوری یہ کر دِکھائے گی۔
  • سو خُداوند شاہِ اسُور کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ وہ اِس شہر میں آنے یا یہاں تِیر چلانے نہ پائے گا ۔ وہ نہ تو سِپر لے کر اُس کے سامنے آنے اور نہ اُس کے مُقابِل دمدمہ باندھنے پائے گا۔
  • بلکہ خُداوند فرماتا ہے کہ جِس راہ سے وہ آیا اُسی راہ سے لَوٹ جائے گا اور اِس شہر میں آنے نہ پائے گا۔
  • کیونکہ مَیں اپنی خاطِر اور اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر اِس شہر کی حِمایت کرُوں گا تاکہ اِسے بچا لُوں۔
  • سو اُسی رات کو خُداوند کے فرِشتہ نے نِکل کر اسُور کی لشکرگاہ میں ایک لاکھ پچاسی ہزار آدمی مار ڈالے اور صُبح کو جب لوگ سویرے اُٹھے تو دیکھا کہ وہ سب مَرے پڑے ہیں۔
  • تب شاہِ اسُور سنحیر یب وہاں سے چلا گیا اور لَوٹ کر نِینو ہ میں رہنے لگا۔
  • اور جب وہ اپنے دیوتا نِسرُو ک کے مندِر میں پُوجا کر رہا تھا تو ادرمّلِک اور شَراضر نے اُسے تلوار سے قتل کِیا اور ارارا ط کی سرزمِین کو بھاگ گئے اور اُس کا بیٹا اسرحدُّو ن اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اُن ہی دِنوں میں حِزقیاہ اَیسا بِیمار پڑا کہ مَرنے کے قرِیب ہو گیا ۔ تب یسعیا ہ نبی آمُوص کے بیٹے نے اُس کے پاس آ کر اُس سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اپنے گھر کا اِنتِظام کر دے کیونکہ تُو مَر جائے گا اور بچنے کا نہیں۔
  • تب اُس نے اپنا مُنہ دِیوار کی طرف کر کے خُداوند سے یہ دُعا کی کہ۔
  • اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں یاد فرما کہ مَیں تیرے حضُور سچّائی اور پُورے دِل سے چلتا رہا ہُوں اور جو تیری نظر میں بھلا ہے وُہی کِیا ہے اور حِزقیا ہ زار زار رویا۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ یسعیا ہ نِکل کر شہر کے بِیچ کے حِصّہ تک پُہنچا بھی نہ تھا کہ خُداوند کا کلام اُس پر نازِل ہُؤا کہ۔
  • لَوٹ اور میری قَوم کے پیشوا حِزقیاہ سے کہہ کہ خُداوند تیرے باپ داؤُد کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تیری دُعا سُنی اور مَیں نے تیرے آنسُو دیکھے ۔ دیکھ مَیں تُجھے شِفا دُوں گا اور تِیسرے دِن تُو خُداوند کے گھر میں جائے گا۔
  • اور مَیں تیری عُمر پندرہ برس اَور بڑھا دُوں گا اور مَیں تُجھ کو اور اِس شہر کو شاہِ اسُور کے ہاتھ سے بچا لُوں گا اور مَیں اپنی خاطِر اور اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر اِس شہر کی حِمایت کرُوں گا۔
  • اور یسعیا ہ نے کہا انجِیروں کی ٹِکیہ لو ۔ سو اُنہوں نے اُسے لے کر پھوڑے پر باندھا ۔ تب وہ اچّھا ہو گیا۔
  • اور حِزقیاہ نے یسعیا ہ سے پُوچھا اِس کا کیا نِشان ہو گا کہ خُداوند مُجھے صحت بخشے گا اور مَیں تِیسرے دِن خُداوند کے گھر میں جاؤُں گا؟۔
  • یسعیا ہ نے جواب دِیا کہ اِس بات کا کہ خُداوند نے جِس کام کو کہا ہے اُسے وہ کرے گا خُداوند کی طرف سے تیرے لِئے نِشان یہ ہو گا کہ سایہ یا دس درجے آگے کو جائے یا دس درجے پِیچھے کو لَوٹے؟۔
  • اور حِزقیاہ نے جواب دِیا یہ تو چھوٹی بات ہے کہ سایہ دس درجے آگے کو جائے ۔ سو یُوں نہیں بلکہ سایہ دس درجے پِیچھے کو لَوٹے۔
  • تب یسعیا ہ نبی نے خُداوند سے دُعا کی ۔ سو اُس نے سایہ کو آخز کی دُھوپ گھڑی میں دس درجے یعنی جِتنا وہ ڈھل چُکا تھا اُتنا ہی پِیچھے کو لَوٹا دِیا۔
  • اُس وقت شاہِ بابل برُودک بلہ دان بِن بلہ دا ن نے حِزقیاہ کے پاس نامہ اور تحائِف بھیجے کیونکہ اُس نے سُنا تھا کہ حِزقیاہ بِیمار ہو گیا تھا۔
  • سو حِزقیاہ نے اُن کی باتیں سُنِیں اور اُس نے اپنی بیش بہا چِیزوں کا سارا گھر اور چاندی اور سونا اور مصالِح اور بیش قِیمت عِطر اور اپنا سلاح خانہ اور جو کُچھ اُس کے خزانوں میں مَوجُود تھا اُن کو دِکھایا ۔ اُس کے گھر میں اور اُس کی ساری مملکت میں اَیسی کوئی چِیز نہ تھی جو حِزقیاہ نے اُن کو نہ دِکھائی۔
  • تب یسعیا ہ نبی نے حِزقیاہ بادشاہ کے پاس آ کر اُس سے کہا کہ یہ لوگ کیا کہتے تھے اور یہ تیرے پاس کہاں سے آئے؟ حِزقیاہ نے کہا یہ دُور مُلک سے یعنی بابل سے آئے ہیں۔
  • پِھر اُس نے پُوچھا اُنہوں نے تیرے گھر میں کیا دیکھا؟ حِزقیاہ نے جواب دِیا اُنہوں نے سب کُچھ جو میرے گھر میں ہے دیکھا ۔ میرے خزانوں میں اَیسی کوئی چِیز نہیں جو مَیں نے اُن کو دِکھائی نہ ہو۔
  • تب یسعیا ہ نے حِزقیاہ سے کہا خُداوند کا کلام سُن لے۔
  • دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ سب کُچھ جو تیرے گھر میں ہے اور جو کُچھ تیرے باپ دادا نے آج کے دِن تک جمع کر کے رکھّا ہے بابل کو لے جائیں گے ۔ خُداوند فرماتا ہے کُچھ بھی باقی نہ رہے گا۔
  • اور وہ تیرے بیٹوں میں سے جو تُجھ سے پَیدا ہوں گے اور جِن کا باپ تُو ہی ہو گا لے جائیں گے اور وہ شاہِ بابل کے محلّ میں خواجہ سرا ہوں گے۔
  • حِزقیاہ نے یسعیا ہ سے کہا خُداوند کا کلام جو تُو نے کہا ہے بھلا ہے اور اُس نے یہ بھی کہا بھلا ہی ہو گا اگر میرے ایّام میں امن اور امان رہے۔
  • اور حِزقیاہ کے باقی کام اور اُس کی ساری قُوّت اور کیونکر اُس نے تالاب اور نالی بنا کر شہر میں پانی پُہنچایا سو کیا وہ شاہانِ یہُودا ہ کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔
  • اور حِزقیاہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُس کا بیٹا منسّی اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • جب منسّی سلطنت کرنے لگا تو بارہ برس کا تھا ۔ اُس نے پچپن برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور اُس کی ماں کا نام حِفصِیبا ہ تھا۔
  • اُس نے اُن قَوموں کے نفرتی کاموں کی طرح جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے آگے سے دفع کِیا خُداوند کی نظر میں بدی کی۔
  • کیونکہ اُس نے اُن اُونچے مقاموں کو جِن کو اُس کے باپ حِزقیاہ نے ڈھایا تھا پِھر بنایا اور بعل کے لِئے مذبحے بنائے اور یسِیرت بنائی جَیسے شاہِ اِسرا ئیل اخی ا ب نے کِیا تھا اور آسمان کی ساری فَوج کو سِجدہ کرتا اور اُن کی پرستِش کرتا تھا۔
  • اور اُس نے خُداوند کی ہَیکل میں جِس کی بابت خُداوند نے فرمایا تھا کہ مَیں یروشلیِم میں اپنا نام رکھُّوں گا مذبحے بنائے۔
  • اور اُس نے آسمان کی ساری فَوج کے لِئے خُداوند کی ہَیکل کے دونوں صحنوں میں مذبحے بنائے۔
  • اور اُس نے اپنے بیٹے کو آگ میں چلایا اور وہ شگُون نِکالتا اور افسُونگری کرتا اور جِنّات کے یاروں اور جادُوگروں سے تعلُّق رکھتا تھا ۔ اُس نے خُداوند کے آگے اُس کو غُصّہ دِلانے کے لِئے بڑی شرارت کی۔
  • اور اُس نے یسِیرت کی کھودی ہُوئی مُورت کو جِسے اُس نے بنایا تھا اُس گھر میں نصب کِیا جِس کی بابت خُداوند نے داؤُد اور اُس کے بیٹے سُلیما ن سے کہا تھا کہ اِسی گھر میں اور یروشلیِم میں جِسے مَیں نے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُن لِیا ہے مَیں اپنا نام ابد تک رکھُّوں گا۔
  • اور مَیں اَیسا نہ کرُوں گا کہ بنی اِسرائیل کے پاؤں اُس مُلک سے باہر آوارہ پِھریں جِسے مَیں نے اُن کے باپ دادا کو دِیا بشرطیکہ وہ اُن سب احکام کے مُطابِق اور اُس شرِیعت کے مُطابِق جِس کا حُکم میرے بندہ مُوسیٰ نے اُن کو دِیا عمل کرنے کی اِحتِیاط رکھّیں۔
  • پر اُنہوں نے نہ مانا اور منسّی نے اُن کو بہکایا کہ وہ اُن قَوموں کی نِسبت جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے آگے سے نابُود کِیا زِیادہ بدی کریں۔
  • سو خُداوند نے اپنے بندوں نبِیوں کی معرفت فرمایا۔
  • چُونکہ شاہِ یہُودا ہ منسّی نے نفرتی کام کِئے اور اُموریوں کی نِسبت جو اُس سے پیشتر ہُوئے زِیادہ بدی کی اور یہُودا ہ سے بھی اپنے بُتوں کے ذرِیعہ سے گُناہ کرایا۔
  • اِس لِئے خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے دیکھو مَیں یروشلیِم اور یہُودا ہ پر اَیسی بلا لانے کو ہُوں کہ جو کوئی اُس کا حال سُنے اُس کے کان جھنّا اُٹھیں گے۔
  • اور مَیں یروشلیِم پر سامرِ یہ کی رسّی اور اخی ا ب کے گھرانے کا ساہُول ڈالُوں گا اور مَیں یروشلیِم کو اَیسا پونچُھوں گا جَیسے آدمی تھالی کو پُونچھتا ہے اور اُسے پُونچھ کر اُلٹی رکھ دیتا ہے۔
  • اور مَیں اپنی مِیراث کے باقی لوگوں کو ترک کر کے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے حوالہ کرُوں گا اور وہ اپنے سب دُشمنوں کے لِئے شِکار اور لُوٹ ٹھہریں گے۔
  • کیونکہ جب سے اُن کے باپ دادا مِصر سے نِکلے اُس دِن سے آج تک وہ میرے آگے بدی کرتے اور مُجھے غُصّہ دِلاتے رہے۔
  • علاوہ اِس کے منسّی نے اُس گُناہ کے سِوا کہ اُس نے یہُودا ہ کو گُمراہ کر کے خُداوند کی نظر میں بدی کرائی بے گُناہوں کا خُون بھی اِس قدر کِیا کہ یروشلیِم اِس سِرے سے اُس سِرے تک بھر گیا۔
  • اور منسّی کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا اور وہ گُناہ جو اُس سے سرزد ہُؤا سو کیا وہ بنی یہُوداہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔
  • اور منسّی اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے گھر کے باغ میں جو عُزّا کا باغ ہے دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا امُون اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور امُون جب سلطنت کرنے لگا تو بائِیس برس کا تھا ۔ اُس نے یروشلیِم میں دو برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام مُسلِّمت تھا جو حرُو ص یُطبہی کی بیٹی تھی۔
  • اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی جَیسے اُس کے باپ منسّی نے کی تھی۔
  • اور وہ اپنے باپ کی سب راہوں پر چلا اور اُن بُتوں کی پرستِش کی جِن کی پرستِش اُس کے باپ نے کی تھی اور اُن کوسِجدہ کِیا۔
  • اور اُس نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو ترک کِیا اور خُداوند کی راہ پر نہ چلا۔
  • اور امُون کے خادِموں نے اُس کے خِلاف سازِش کی اور بادشاہ کو اُسی کے قصر میں جان سے مار دِیا۔
  • لیکن اُس مُلک کے لوگوں نے اُن سب کو جِنہوں نے امُون بادشاہ کے خِلاف سازِش کی تھی قتل کِیا اور مُلک کے لوگوں نے اُس کے بیٹے یُوسیا ہ کو اُس کی جگہ بادشاہ بنایا۔
  • اور امُون کے باقی کام جو اُس نے کِئے سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔
  • اور وہ اپنی گور میں عُزّا کے باغ میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا یُوسیا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • جب یُوسیا ہ سلطنت کرنے لگا تو آٹھ برس کا تھا ۔ اُس نے اِکتِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام جدِید ہ تھا جو بُصقتی عدایا ہ کی بیٹی تھی۔
  • اُس نے وہ کام کِیا جو خُداوند کی نِگاہ میں ٹِھیک تھا اور اپنے باپ داؤُد کی سب راہوں پر چلا اور دہنے یا بائیں ہاتھ کو مُطلق نہ مُڑا ۔
  • اور یُوسیا ہ بادشاہ کے اٹھارھویں برس اَیسا ہُؤا کہ بادشاہ نے سافن بِن اصلیا ہ بِن مسُلاّ م مُنشی کو خُداوند کے گھر کو بھیجا اور کہا۔
  • کہ تُو خِلقیاہ سردار کاہِن کے پاس جا تاکہ وہ اُس نقدی کو جو خُداوند کے گھر میں لائی جاتی ہے اور جِسے دربانوں نے لوگوں سے لے کر جمع کِیا ہے گِنے۔
  • اور وہ اُسے اُن کارگُذاروں کو سَونپ دیں جو خُداوند کے گھر کی نِگرانی رکھتے ہیں اور یہ لوگ اُسے اُن کارِیگروں کو دیں جو خُداوند کے گھر میں کام کرتے ہیں تاکہ ہَیکل کی دراڑوں کی مرمّت ہو۔
  • یعنی بڑھیوں اور راجوں اور مِعماروں کو دیں اور ہَیکل کی مرمّت کے لِئے لکڑی اور تراشے ہُوئے پتّھروں کے خرِیدنے پر خرچ کریں۔
  • لیکن اُن سے اُس نقدی کا جو اُن کے ہاتھ میں دی جاتی تھی کوئی حِساب نہیں لِیا جاتا تھا اِس لِئے کہ وہ امانت داری سے کام کرتے تھے۔
  • اور سردار کاہِن خِلقیاہ نے سافن مُنشی سے کہا کہ مُجھے خُداوند کے گھر میں تَورَیت کی کِتاب مِلی ہے اور خِلقیاہ نے وہ کِتاب سافن کو دی اور اُس نے اُس کو پڑھا۔
  • اور سافن مُنشی بادشاہ کے پاس آیا اور بادشاہ کو خبر دی کہ تیرے خادِموں نے وہ نقدی جو ہَیکل میں مِلی لے کر اُن کارگُذاروں کے ہاتھ میں سپُرد کی جو خُداوند کے گھر کی نِگرانی رکھتے ہیں۔
  • اورسافن مُنشی نے بادشاہ کو یہ بھی بتایا کہ خِلقیاہ کاہِن نے ایک کِتاب میرے حوالہ کی ہے اور سافن نے اُسے بادشاہ کے حضُور پڑھا۔
  • جب بادشاہ نے تَورَیت کی کِتاب کی باتیں سُنِیں تو اپنے کپڑے پھاڑے۔
  • اور بادشاہ نے خِلقیاہ کاہِن اور سافن کے بیٹے اخی قا م اور مِیکایا ہ کے بیٹے عکبور اور سافن مُنشی اور عسا یاہ کو جو بادشاہ کا مُلازِم تھا یہ حُکم دِیا کہ۔
  • یہ کِتاب جو مِلی ہے اِس کی باتوں کے بارے میں تُم جا کر میری اور سب لوگوں اور سارے یہُودا ہ کی طرف سے خُداوند سے دریافت کرو کیونکہ خُداوند کا بڑا غضب ہم اِسی سبب سے بھڑکا ہے کہ ہمارے باپ دادا نے اِس کِتاب کی باتوں کو نہ سُنا کہ جو کُچھ اُس میں ہمارے بارے میں لِکھا ہے اُس کے مُطابِق عمل کرتے۔
  • تب خِلقیاہ کاہِن اور اخی قا م اور عکبور اور سافن اور عسا یاہ خُلد ہ نبِیّہ کے پاس گئے جو توشہ خانہ کے داروغہ سلُو م بِن تِقوہ بِن خرخس کی بِیوی تھی (یہ یروشلیِم میں مِشنہ نامی محلّہ میں رہتی تھی) ۔ سو اُنہوں نے اُس سے گُفتگُو کی۔
  • اُس نے اُن سے کہا خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم اُس شخص سے جِس نے تُم کو میرے پاس بھیجا ہے کہنا۔
  • کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اِس کِتاب کی اُن سب باتوں کے مُطابِق جِن کو شاہِ یہُودا ہ نے پڑھا ہے اِس مقام پر اور اِس کے سب باشِندوں پر بلا نازِل کرُوں گا۔
  • کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلایا تاکہ اپنے ہاتھوں کے سب کاموں سے مُجھے غُصّہ دِلائیں ۔ سو میرا قہر اِس مقام پر بھڑکے گااور ٹھنڈا نہ ہو گا۔
  • لیکن شاہِ یہُودا ہ سے جِس نے تُم کو خُداوند سے دریافت کرنے کو بھیجا ہے یُوں کہنا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جو باتیں تُو نے سُنی ہیں اُن کے بارے میں یہ ہے کہ۔
  • چُونکہ تیرا دِل نرم ہے اور جب تُو نے وہ بات سُنی جو مَیں نے اِس مقام اور اِس کے باشِندوں کے حق میں کہی کہ وہ تباہ ہو جائیں گے اور لَعنتی بھی ٹھہریں گے تو تُو نے خُداوند کے آگے عاجِزی کی اور اپنے کپڑے پھاڑے اور میرے آگے رویا ۔ سو مَیں نے بھی تیری سُن لی ۔ خُداوند فرماتا ہے۔
  • اِس لِئے دیکھ مَیں تُجھے تیرے باپ دادا کے ساتھ مِلا دُوں گا اور تُو اپنی گور میں سلامتی سے اُتار دِیا جائے گا اور اُن سب آفتوں کو جو مَیں اِس مقام پر نازِل کرُوں گا تیری آنکھیں نہیں دیکھیں گی ۔ سو وہ یہ خبر بادشاہ کے پاس لائے۔
  • اور بادشاہ نے لوگ بھیجے اور اُنہوں نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے سب بزُرگوں کو اُس کے پاس جمع کِیا۔
  • اور بادشاہ خُداوند کے گھر کو گیا اور اُس کے ساتھ یہُودا ہ کے سب لوگ اور یروشلیِم کے سب باشِندے اور کاہِن اور نبی اور سب چھوٹے بڑے آدمی تھے اور اُس نے جو عہد کی کِتاب خُداوند کے گھر میں مِلی تھی اُس کی سب باتیں اُن کو پڑھ سُنائِیں۔
  • اور بادشاہ سُتُون کے برابر کھڑا ہُؤا اور اُس نے خُداوند کی پَیروی کرنے اور اُس کے حُکموں اور شہادتوں اور آئِین کو اپنے سارے دِل اور ساری جان سے ماننے اور اِس عہد کی باتوں پر جو اُس کِتاب میں لِکھی ہیں عمل کرنے کے لِئے خُداوند کے حضُور عہد باندھا اور سب لوگ اُس عہد پر قائِم ہُوئے۔
  • پِھر بادشاہ نے سردار کاہِن خِلقیاہ کو اور اُن کاہِنوں کو جو دُوسرے درجہ کے تھے اور دربانوں کو حُکم کِیا کہ اُن سب برتنوں کو جو بعل اور یسِیرت اور آسمان کی ساری فَوج کے لِئے بنائے گئے تھے خُداوند کی ہَیکل سے باہر نِکالیں اور اُس نے یروشلیِم کے باہر قِدرُو ن کے کھیتوں میں اُن کو جلا دِیا اور اُن کی راکھ بَیت ا یل پُہنچائی۔
  • اور اُس نے اُن بُت پرست کاہِنوں کو جِن کو شاہانِ یہُودا ہ نے یہُودا ہ کے شہروں کے اُونچے مقاموں اور یروشلیِم کے آس پاس کے مقاموں میں بخُور جلانے کو مُقرّر کِیا تھا اور اُن کو بھی جو بعل اور سُورج اور چاند اورسیّاروں اور آسمان کے سارے لشکر کے لِئے بخُور جلاتے تھے مَوقُوف کِیا۔
  • اور وہ یسِیرت کو خُداوند کے گھر سے یروشلیِم کے باہر قِدرُو ن کے نالے پر لے گیا اور اُسے قِدرُو ن کے نالے پر جلا دِیا اور اُسے کُوٹ کُوٹ کر خاک بنا دِیا اور اُس کو عام لوگوں کی قبروں پر پھینک دِیا۔
  • اور اُس نے لُوطِیوں کے مکانوں کو جو خُداوند کے گھر میں تھے جِن میں عَورتیں یسِیرت کے لِئے پردے بُنا کرتی تِھیں ڈھا دِیا۔
  • اور اُس نے یہُودا ہ کے شہروں سے سب کاہِنوں کو لا کر جِبع سے بیرسبع تک اُن سب اُونچے مقاموں میں جہاں کاہِنوں نے بخُور جلایا تھا نجاست ڈلوائی اور اُس نے پھاٹکوں کے اُن اُونچے مقاموں کو جو شہر کے ناظِم یشُو ع کے پھاٹک کے مدخل یعنی شہر کے پھاٹک کے بائیں ہاتھ کو تھے گِرا دِیا۔
  • تَو بھی اُونچے مقاموں کے کاہِن یروشلیِم میں خُداوند کے مذبح کے پاس نہ آئے لیکن وہ اپنے بھائیوں کے ساتھ بے خمِیری روٹی کھا لیتے تھے۔
  • اور اُس نے تُوفت میں جو بنی ہِنُّوم کی وادی میں ہے نجاست پِھنکوائی تاکہ کوئی شخص مولک کے لِئے اپنے بیٹے یا بیٹی کو آگ میں نہ چلوا سکے۔
  • اور اُس نے اُن گھوڑوں کو دُور کر دِیا جِن کو یہُودا ہ کے بادشاہوں نے سُورج کے لِئے مخصُوص کر کے خُداوند کے گھر کے آستانہ پر ناتن ملک خواجہ سرا کی کوٹھری کے برابر رکھّا تھا جو ہَیکل کی حد کے اندر تھی اور سُورج کے رتھوں کو آگ سے جلا دِیا۔
  • اور اُن مذبحوں کو جو آخز کے بالا خانہ کی چھت پر تھے جِن کو شاہانِ یہُودا ہ نے بنایا تھا اور اُن مذبحوں کو جِن کو منسّی نے خُداوند کے گھر کے دونوں صحنوں میں بنایا تھا بادشاہ نے ڈھا دِیا اور وہاں سے اُن کو چُور چُور کر کے اُن کی خاک کو قِدرُو ن کے نالے میں پِھنکوا دِیا۔
  • اور بادشاہ نے اُن اُونچے مقاموں پر نجاست ڈلوائی جو یروشلیِم کے مُقابِل کوہِ آلایش کی دہنی طرف تھے جِن کو اِسرا ئیل کے بادشاہ سُلیما ن نے صَیدانیوں کی نفرتی عستارا ت اور موآبیوں کے نفرتی کمُو س اور بنی عمُّون کے نفرتی مِلکُو م کے لِئے بنایا تھا۔
  • اور اُس نے سُتُونوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر دِیا اور یسِیرتوں کو کاٹ ڈالا اور اُن کی جگہ میں مُردوں کی ہڈِّیاں بھر دِیں۔
  • پِھر بَیت ا یل کا وہ مذبح اور وہ اُونچا مقام جِسے نباط کے بیٹے یرُبعا م نے بنایا تھا جِس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا ۔ سو اِس مذبح اور اُونچے مقام دونوں کو اُس نے ڈھا دِیا اور اُونچے مقام کو جلا دِیا اور اُسے کُوٹ کُوٹ کر خاک کر دِیا اور یسِیرت کو جلا دِیا۔
  • اور جب یُوسیا ہ مُڑا تو اُس نے اُن قبروں کو دیکھا جو وہاں اُس پہاڑ پر تِھیں ۔ سو اُس نے لوگ بھیج کر اُن قبروں میں سے ہڈِّیاں نِکلوائِیں اور اُن کو اُس مذبح پر جلا کر اُسے ناپاک کِیا ۔ یہ خُداوند کے سُخن کے مُطابِق ہُؤا جِسے اُس مَردِ خُدا نے جِس نے اِن باتوں کی خبر دی تھی سُنایا تھا۔
  • پِھر اُس نے پُوچھا یہ کَیسی یادگار ہے جِسے مَیں دیکھتا ہُوں؟ شہر کے لوگوں نے اُسے بتایا یہ اُس مَردِ خُدا کی قبر ہے جِس نے یہُودا ہ سے آ کر اِن کاموں کی جو تُو نے بَیت ا یل کے مذبح سے کِئے خبر دی۔
  • تب اُس نے کہا اُسے رہنے دو ۔ کوئی اُس کی ہڈِّیوں کو نہ سرکائے ۔ سو اُنہوں نے اُس کی ہڈِّیاں اُس نبی کی ہڈِّیوں کے ساتھ جو سامرِ یہ سے آیا تھا رہنے دِیں۔
  • اور یُوسیا ہ نے اُن اُونچے مقاموں کے سب گھروں کو بھی جو سامرِ یہ کے شہروں میں تھے جِن کو اِسرا ئیل کے بادشاہوں نے خُداوند کو غُصّہ دِلانے کو بنایا تھا ڈھایا اور جَیسا اُس نے بَیت ا یل میں کِیا تھا وَیسا ہی اُن سے بھی کِیا۔
  • اور اُس نے اُونچے مقاموں کے سب کاہِنوں کو جو وہاں تھے اُن مذبحوں پر قتل کِیا اور آدمِیوں کی ہڈِّیاں اُن پر جلائِیں ۔ پِھر وہ یروشلیِم کو لَوٹ آیا۔
  • اور بادشاہ نے سب لوگوں کو یہ حُکم دِیا کہ خُداوند اپنے خُدا کے لِئے فَسح مناؤ جَیسا عہد کی اِس کِتاب میں لِکھا ہے۔
  • اور یقِیناً قاضِیوں کے زمانہ سے جو اِسرا ئیل کی عدالت کرتے تھے اور اِسرا ئیل کے بادشاہوں اور یہُودا ہ کے بادشاہوں کے کُل ایّام میں اَیسی عِیدِ فَسح کبھی نہیں ہُوئی تھی۔
  • یُوسیا ہ بادشاہ کے اٹھارھویں برس یہ فَسح یروشلیِم میں خُداوند کے لِئے منائی گئی۔
  • ماسِوا اِس کے یُوسیا ہ نے جِنّات کے یاروں اور جادُوگروں اور مُورتوں اور بُتوں اور سب نفرتی چِیزوں کو جو مُلکِ یہُودا ہ اور یروشلیِم میں نظر آئِیں دُور کر دِیا تاکہ وہ شرِیعت کی اُن باتوں کو پُورا کرے جو اُس کِتاب میں لِکھی تِھیں جو خِلقیاہ کاہِن کو خُداوند کے گھر میں مِلی تھی۔
  • اور اُس سے پہلے کوئی بادشاہ اُس کی مانِند نہیں ہُؤا تھا جو اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنے سارے زور سے مُوسیٰ کی ساری شرِیعت کے مُطابِق خُداوند کی طرف رجُوع لایا ہو اور نہ اُس کے بعد کوئی اُس کی مانِند برپا ہُؤا۔
  • باوُجُود اِس کے منسّی کی سب بدکارِیوں کی وجہ سے جِن سے اُس نے خُداوند کو غُصّہ دِلایا تھا خُداوند اپنے سخت و شدِید قہر سے جِس سے اُس کا غضب یہُودا ہ پر بھڑکا تھا باز نہ آیا۔
  • اور خُداوند نے فرمایا کہ مَیں یہُودا ہ کو بھی اپنی آنکھوں کے سامنے سے دُور کرُوں گا جَیسے مَیں نے اِسرا ئیل کو دُور کِیا اور مَیں اِس شہر کو جِسے مَیں نے چُنا یعنی یروشلیِم کو اور اِس گھر کو جِس کی بابت مَیں نے کہا تھا کہ میرا نام وہاں ہو گا ردّ کر دُوں گا۔
  • اوریُوسیا ہ کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔
  • اُسی کے ایّام میں شاہِ مِصر فرعو ن نِکوہ شاہِ اسُور پر چڑھائی کرنے کے لِئے دریایِ فرات کو گیا تھا اور یُوسیا ہ بادشاہ اُس کا سامنا کرنے کو نِکلا ۔ سو اُس نے اُسے دیکھتے ہی مجِدّو میں قتل کر دِیا۔
  • اور اُس کے مُلازِم اُس کو ایک رتھ میں مجِدّو سے مرا ہُؤا لے گئے اور اُسے یروشلیِم میں لا کر اُسی کی قبر میں دفن کِیا ٍ اور اُس مُلک کے لوگوں نے یُوسیا ہ کے بیٹے یہُوآ خز کو لے کر اُسے مَسح کِیا اور اُس کے باپ کی جگہ اُسے بادشاہ بنایا۔
  • اور یہُوآ خز جب سلطنت کرنے لگا تو تیئِیس برس کا تھا۔ اُس نے یروشلیِم میں تِین مہِینے سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام حمُوطل تھا جو لِبناہی یرمیا ہ کی بیٹی تھی۔
  • اور جو جو اُس کے باپ دادا نے کِیا تھا اُس کے مُطابِق اِس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔
  • سو فرعو ن نِکوہ نے اُسے رِبلہ میں جو مُلکِ حمات میں ہے قَید کر دِیا تاکہ وہ یروشلیِم میں سلطنت نہ کرنے پائے اور اُس مُلک پر سَو قِنطار چاندی اور ایک قِنطار سونا خِراج مُقرّر کِیا۔
  • اور فِرعو ن نِکوہ نے یُوسیا ہ کے بیٹے الِیاقِیم کو اُس کے باپ یُوسیا ہ کی جگہ بادشاہ بنایا اور اُس کا نام بدل کر یہُو یقِیم رکھّا لیکن یہُوآ خز کو لے گیا ۔ سو وہ مِصر میں آ کر وہاں مَر گیا۔
  • اور یہُو یقِیم نے وہ چاندی اور سونا فرعو ن کو پُہنچایا پر اِس نقدی کو فرعو ن کے حُکم کے مُطابِق دینے کے لِئے اُس نے مملکت پر خِراج مُقرّر کِیا یعنی اُس نے اُس مُلک کے لوگوں سے ہر شخص کے لگان کے مُطابِق چاندی اور سونا لِیا تاکہ فرعو ن نِکوہ کو دے۔
  • یہُو یقِیم جب سلطنت کرنے لگا تو پچِّیس برس کا تھا ۔ اُس نے یروشلیِم میں گیارہ برس سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام زبُود ہ تھا جو رُو ماہ کے فِدایا ہ کی بیٹی تھی۔
  • اور جو جو اُس کے باپ دادا نے کِیا تھا اُسی کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔
  • اُسی کے ایّام میں شاہِ بابل نبوکد نضر نے چڑھائی کی اور یہُو یقِیم تِین برس تک اُس کا خادِم رہا ۔ تب وہ پِھر کر اُس سے مُنحرِف ہو گیا۔
  • اور خُداوند نے کسدیوں کے دَل اور ارا م کے دَل اور موآ ب کے دَل اور بنی عمُّون کے دَل اُس پر بھیجے اور یہُودا ہ پر بھی بھیجے تاکہ اُسے جَیسا خُداوند نے اپنے بندوں نبیوں کی معرفت فرمایا تھا ہلاک کر دے۔
  • یقِیناً خُداوند ہی کے حُکم سے یہُودا ہ پر یہ سب کُچھ ہُؤا تاکہ منسّی کے سب گُناہوں کے باعِث جو اُس نے کِئے اُن کو اپنی نظر سے دُور کرے۔
  • اور اُن سب بے گُناہوں کے خُون کے باعِث بھی جِسے منسّی نے بہایا کیونکہ اُس نے یروشلیِم کو بے گُناہوں کے خُون سے بھر دِیا تھا اور خُداوند نے مُعاف کرنا نہ چاہا۔
  • اور یہُو یقِیم کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔
  • اور یہُو یقِیم اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُس کا بیٹا یہُویا کِین اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور شاہِ مِصر پِھر کبھی اپنے مُلک سے باہر نہ گیا کیونکہ شاہِ بابل نے مِصر کے نالے سے دریایِ فرا ت تک سب کُچھ جو شاہِ مِصر کا تھا لے لِیا تھا۔
  • اور یہُویا کِین جب سلطنت کرنے لگا تو اٹھارہ برس کا تھا اور یروشلیِم میں اُس نے تِین مہِینے سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام نحُشتا تھا جو یرُوشلِیمی اِلنا تن کی بیٹی تھی۔
  • اور جو جو اُس کے باپ نے کِیا تھا اُس کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔
  • اُس وقت شاہِ بابل نبوکد نضر کے خادِموں نے یروشلیِم پر چڑھائی کی اور شہر کا مُحاصرہ کر لِیا۔
  • اور شاہِ بابل نبوکد نضر بھی جب اُس کے خادِموں نے اُس شہر کا مُحاصرہ کر رکھّا تھا وہاں آیا۔
  • تب شاہِ یہُودا ہ یہُو یاکِین اپنی ماں اور اپنے مُلازِموں اور سرداروں اور عُہدہ داروں سمیت نِکل کر شاہِ بابل کے پاس گیا اور شاہِ بابل نے اپنی سلطنت کے آٹھویں برس اُسے گرِفتار کِیا۔
  • اور وہ خُداوند کے گھر کے سب خزانوں اور شاہی محلّ کے سب خزانوں کو وہاں سے لے گیا اور سونے کے سب برتنوں کو جِن کو شاہِ اِسرا ئیل سُلیما ن نے خُداوند کی ہَیکل میں بنایا تھا اُس نے کاٹ کر خُداوند کے کلام کے مُطابِق اُن کے ٹُکڑے ٹُکڑے کر دِئے۔
  • اور وہ سارے یروشلیِم کو اور سب سرداروں اور سب سُورماؤں کو جو دس ہزار آدمی تھے اور سب دستکاروں اور لُہاروں کو اسِیر کر کے لے گیا ۔ سو وہاں مُلک کے لوگوں میں سے سِوا کنگالوں کے اَور کوئی باقی نہ رہا۔
  • اور یہُو یاکِین کو وہ بابل لے گیا اور بادشاہ کی ماں اور بادشاہ کی بِیویوں اور اُس کے عُہدہ داروں اور مُلک کے رئِیسوں کو وہ اسِیر کر کے یروشلیِم سے بابل کولے گیا۔
  • اور سب طاقتور آدمِیوں کو جو سات ہزار تھے اور دستکاروں اور لُہاروں کو جو ایک ہزار تھے اور سب کے سب مضبُوط اور جنگ کے لائِق تھے شاہِ بابل اسِیر کر کے بابل میں لے آیا۔
  • اور شاہِ بابل نے اُس کے باپ کے بھائی متّنیا ہ کواُس کی جگہ بادشاہ بنایا اور اُس کا نام بدل کر صِدقیاہ رکھّا۔
  • جب صِدقیا ہ سلطنت کرنے لگا تو اِکِّیس برس کا تھا اور اُس نے گیارہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام حمُو طل تھا جو لِبناہی یرمیا ہ کی بیٹی تھی۔
  • اور جو جو یہُو یقِیم نے کِیا تھا اُسی کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔
  • کیونکہ خُداوند کے غضب کے سبب سے یروشلیِم اور یہُودا ہ کی یہ نَوبت آئی کہ آخِر اُس نے اُن کو اپنے حضُور سے دُور ہی کر دِیا اور صِدقیاہ شاہِ بابل سے مُنحرِف ہو گیا۔
  • اور اُس کی سلطنت کے نویں برس کے دسویں مہِینے کے دسویں دِن یُوں ہُؤا کہ شاہِ بابل نبوکد نضر نے اپنی ساری فَوج سمیت یروشلیِم پر چڑھائی کی اور اُس کے مُقابِل خَیمہ زن ہُؤا اور اُنہوں نے اُس کے مُقابِل گِرداگِرد حصار بنائے۔
  • اور صِدقیاہ بادشاہ کی سلطنت کے گیارھویں برس تک شہر کا مُحاصرہ رہا۔
  • اور چَوتھے مہِینے کے نویں دِن سے شہر میں کال اَیسا سخت ہو گیا کہ مُلک کے لوگوں کے لِئے خُورِش نہ رہی۔
  • تب شہر پناہ میں رخنہ ہو گیا اور دونوں دِیواروں کے درمِیان جو پھاٹک شاہی باغ کے برابر تھا اُس سے سب جنگی مرد رات ہی رات بھاگ گئے (اُس وقت کسدی شہر کو گھیرے ہُوئے تھے) اور بادشاہ نے بیابان کا راستہ لِیا۔
  • لیکن کسدیوں کی فَوج نے بادشاہ کا پِیچھا کِیا اور اُسے یریحُو کے مَیدان میں جا لِیا اور اُس کا سارا لشکر اُس کے پاس سے پراگندہ ہو گیا تھا۔
  • سو وہ بادشاہ کو پکڑ کر رِبلہ میں شاہِ بابل کے پاس لے گئے اور اُنہوں نے اُس پر فتویٰ دِیا۔
  • اور اُنہوں نے صِدقیاہ کے بیٹوں کو اُس کی آنکھوں کے سامنے ذبح کِیا اور صِدقیاہ کی آنکھیں نِکال ڈالِیں اور اُسے زنجِیروں سے جکڑ کر بابل کو لے گئے۔
  • اور شاہِ بابل نبوکدنضر کے عہد کے اُنّیِسویں برس کے پانچویں مہِینے کے ساتویں دِن شاہِ بابل کا ایک خادِم نبوزرادان جو جلوداروں کا سردار تھا یروشلیِم میں آیا۔
  • اور اُس نے خُداوند کا گھر اور بادشاہ کا قصر اور یروشلیِم کے سب گھر یعنی ہر ایک بڑا گھر آگ سے جلا دِیا۔
  • اور کسدیوں کے سارے لشکر نے جو جلوداروں کے سردار کے ہمراہ تھا یروشلیِم کی فصِیل کو چاروں طرف سے گِرا دِیا۔
  • اور باقی لوگوں کو جو شہر میں رہ گئے تھے اور اُن کو جِنہوں نے اپنوں کو چھوڑ کر شاہِ بابل کی پناہ لی تھی اور عوام میں سے جِتنے باقی رہ گئے تھے اُن سب کو نبوزرادان جلوداروں کا سردار اسِیر کر کے لے گیا۔
  • پر جلوداروں کے سردار نے مُلک کے کنگالوں کو رہنے دِیا تاکہ کھیتی اور تاکِستانوں کی باغبانی کریں۔
  • اور پِیتل کے اُن سُتُونوں کو جو خُداوند کے گھر میں تھے اور کُرسِیوں کو اور پِیتل کے بڑے حَوض کو جو خُداوند کے گھر میں تھا کسدیوں نے توڑ کر ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور اُن کا پِیتل بابل کو لے گئے۔
  • اور تمام دیگیں اور بیلچے اور گُلگِیر اور چمچے اور پِیتل کے تمام برتن جو وہاں کام آتے تھے لے گئے۔
  • اور انگِیٹِھیاں اور کٹورے غرض جو کُچھ سونے کا تھا اُس کے سونے کو اور جو کُچھ چاندی کا تھا اُس کی چاندی کو جلوداروں کا سردار لے گیا۔
  • وہ دونوں سُتُون اور وہ بڑا حَوض اور وہ کُرسِیاں جِن کو سُلیما ن نے خُداوند کے گھر کے لِئے بنایا تھا اِن سب چِیزوں کے پِیتل کا وزن بے حِساب تھا۔
  • ایک سُتُون اٹھارہ ہاتھ اُونچا تھا اور اُس کے اُوپر پِیتل کا ایک تاج تھا اور وہ تاج تِین ہاتھ بُلند تھا ۔ اُس تاج پر گِرداگِرد جالِیاں اور انار کی کلِیاں سب پِیتل کی بنی ہُوئی تِھیں اور دُوسرے سُتُون کے لوازِم بھی جالی سمیت اِن ہی کی طرح تھے۔
  • اور جلوداروں کے سردار نے سِرایا ہ سردار کاہِن کو اور کاہِنِ ثانی صفنیا ہ کو اور تِینوں دربانوں کو پکڑ لِیا۔
  • اور اُس نے شہر میں سے ایک سردار کو پکڑ لِیا جو جنگی مَردوں پر مُقرّر تھا اور جو لوگ بادشاہ کے حضُور حاضِر رہتے تھے اُن میں سے پانچ آدمِیوں کو جو شہر میں مِلے اور لشکر کے بڑے مُحرِّر کو جو اہلِ مُلک کی مَوجُودات لیتا تھا اور مُلک کے لوگوں میں سے ساٹھ آدمِیوں کو جو شہر میں مِلے۔
  • اِن کو جلوداروں کا سردار نبوزرادا ن پکڑ کر شاہِ بابل کے حضُور رِبلہ میں لے گیا۔
  • اور شاہِ بابل نے حما ت کے عِلاقہ کے رِبلہ میں اِن کو مارا اور قتل کِیا ۔ سو یہُودا ہ بھی اپنے مُلک سے اسِیر ہو کر چلا گیا۔
  • اور جو لوگ یہُودا ہ کی سرزمِین میں رہ گئے جِن کو نبوکد نضر شاہِ بابل نے چھوڑ دِیا اُن پر اُس نے جِدلیا ہ بِن اخی قا م بِن سافن کو حاکِم مُقرّر کِیا۔
  • جب جتھوں کے سب سرداروں اور اُن کی سِپاہ نے یعنی اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ اور یُوحنان بِن قرِیح اور سِرایا ہ بِن تنحُومت نطُوفاتی اور یازنیا ہ بِن معکاتی نے سُنا کہ شاہِ بابل نے جِدلیا ہ کو حاکِم بنایا ہے تو وہ اپنے لوگوں سمیت مِصفاہ میں جِدلیا ہ کے پاس آئے۔
  • اور جِدلیا ہ نے اُن سے اور اُن کی سِپاہ سے قَسم کھا کر کہا کسدیوں کے مُلازِموں سے مت ڈرو ۔ مُلک میں بسے رہو اور شاہِ بابل کی خِدمت کرو اور تُمہاری بھلائی ہو گی۔
  • مگر ساتویں مہِینے اَیسا ہُؤا کہ اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ بِن الِیسمع جو بادشاہ کی نسل سے تھا اپنے ساتھ دس مَرد لے کر آیا اور جِدلیا ہ کو اَیسا مارا کہ وہ مَر گیا اور اُن یہُودیوں اور کسدیوں کو بھی جو اُس کے ساتھ مِصفاہ میں تھے قتل کِیا۔
  • تب سب لوگ کیا چھوٹے کیا بڑے اور جتھوں کے سردار اُٹھ کر مِصر کو چلے گئے کیونکہ وہ کسدیوں سے ڈرتے تھے۔
  • اور یہُو یاکِین شاہِ یہُودا ہ کی اسِیری کے سَینتِیسویں برس کے بارھویں مہِینے کے ستائِیسویں دِن اَیسا ہُؤا کہ شاہِ بابل اوِیل مُرود ک نے اپنی سلطنت کے پہلے ہی سال یہُو یاکِین شاہِ یہُودا ہ کو قَیدخانہ سے نِکال کر سرفراز کِیا۔
  • اور اُس کے ساتھ مِہر سے باتیں کِیں اور اُس کی کُرسی اُن سب بادشاہوں کی کُرسِیوں سے جو اُس کے ساتھ بابل میں تھے بُلند کی۔
  • سو وہ اپنے قَیدخانہ کے کپڑے بدل کر عُمر بھر برابر اُس کے حضُور کھانا کھاتا رہا۔
  • اور اُس کو عُمر بھر بادشاہ کی طرف سے وظِیفہ کے طَور پر ہر روز رسد مِلتی رہی۔
  • آد م سیت انُوس۔
  • قِینان مَہلل ایل یارِد۔
  • حنُوک متُو سِلح لمک۔
  • نُوح سِم حام اور یافت۔
  • بنی یافت ۔ جُمر اور ماجُو ج اور مادَ ی اور یاوان اور تُوبل اور مسک اور تِیراس ہیں۔
  • اور بنی جُمر ۔ اشکناز اور رِیفت اور تُجرمہ ہیں۔
  • اور بنی یاوان ۔ الِیسہ اورترسِیس ۔ کِتّی اور دودانی ہیں۔
  • بنی حام ۔ کُو ش اور مِصر فوط اور کنعا ن ہیں۔
  • اور بنی کُوش ۔ سبا اور حوِیلہ اور سبتہ اور رعما ہ اور سبتکہ ہیں ۔ اور بنی رعماہ ۔ سبا اور ددان ہیں۔
  • اور کُو ش سے نمرُود پَیدا ہُؤا ۔ زمِین پر پہلے وُہی بہادُری کرنے لگا۔
  • اور مِصر سے لُودی اور عنامی اور لِہابی اور نفتُوحی۔
  • اور فترُوسی اور کسلوُحی(جِن سے فِلستی نِکلے) اور کفتُوری پَیدا ہُوئے۔
  • اور کنعا ن سے صَیدا جو اُس کا پہلوٹھا تھا اور حِتّ۔
  • اور یبُوسی اور اموری اور جِرجاشی۔
  • اور حوّی اور عرقی اور سِینی۔
  • اور اروادی اور صِماری اورحماتی پَیدا ہُوئے۔
  • بنی سِم ۔ عیلام اور اسُور اور ارفکسد اور لُود اور ارا م اور عُوض اور حُول اور جتر اور مسک ہیں۔
  • اور ارفکسد سے سلح پَیدا ہُؤا اورسلح سے عِبر پَیدا ہُؤا۔
  • اور عِبر سے دو بیٹے پَیدا ہُوئے پہلے کا نام فلج تھا کیونکہ اُس کے ایّام میں زمِین بٹی اور اُس کے بھائی کا نام یُقطان تھا۔
  • اور یُقطان سے المُوداد اور سلف اور حصرماو ت اور اِراخ۔
  • اور ہدُورا م اور اُوزال اور دِقلہ۔
  • اور عیبال اور ابی ماایل اورسبا۔
  • اور اوفِیر اور حوِیلہ اور یُوبا ب پَیدا ہُوئے ۔ یہ سب بنی یُقطان ہیں۔
  • سِم ارفکسد سلح۔
  • عِبر فلج رعُو۔
  • سرُو ج نحُور تارح۔
  • ابرا م یعنی ابرہام۔
  • ابرہام کے بیٹے اِضحاق اور اِسمٰعیل تھے۔
  • اِن کی اَولاد یہ ہیں ۔ اِسمٰعیل کا پہلوٹھا نبایو ت ۔ اُس کے بعد قِیدا ر اور ادبِئیل اور مِبسا م۔
  • مِشما ع اور دُومہ اور مسا ۔ حدد اور تیمہ۔
  • یطُور نفِیس قِد مہ ۔ یہ بنی اِسمٰعیل ہیں۔
  • اور ابرہا م کی حرم قطُور ہ کے بیٹے یہ ہیں ۔ اُس کے بطن سے زِمرا ن اور یُقسان اور مِدان اور مِدیا ن اور اِسبا ق اور سُوخ پَیدا ہُوئے اور بنی یُقسان سبا اور ددان ہیں۔
  • اور بنی مِدیان ۔ عیفہ اور عِفر اورحنُوک اور ابِیدا ع اور الد عا ہیں ۔ یہ سب بنی قطُورہ ہیں۔
  • اور ابرہام سے اِضحاق پَیدا ہُؤا ۔ بنی اِضحاق عیسَو اور اِسرائیل تھے۔
  • بنی عیسَو الِیفز اور رعُوایل اور یعو س اور یعلا م اور قورح ہیں۔
  • بنی الِیفز تیمان اور اومر اور صفی اور جعتا م قنز اور تِمنع اور عمالِیق ہیں۔
  • بنی رعُوایل نحت زارح سمّہ اور مِزّ ہ ہیں۔
  • اور بنی شعِیر لوطا ن اورسوبل اور صبعو ن اور عنہ اور دِیسو ن اور ایصر اور دِیسان ہیں۔
  • اور حوری اور ہومام لوطان کے بیٹے تھے اور تِمنع لوطان کی بہن تھی۔
  • بنی سوبل علیان اور مانحت عیبا ل سفی اور اونا م ہیں اور اَیّہ اور عنہ صبعو ن کے بیٹے تھے۔
  • اور عنہ کا بیٹا دِیسون تھا اور حمرا ن اور اِشبا ن اور یِترا ن اور کِرا ن دِیسون کے بیٹے تھے۔
  • اور ایصر کے بیٹے بِلہان اور زعوان اور یعقان تھے اور عُوض اور اران دِیسان کے بیٹے تھے۔
  • اور جِن بادشاہوں نے مُلکِ ادُو م پر اُس وقت سلطنت کی جب بنی اِسرائیل پر کوئی بادشاہ حُکمران نہ تھا وہ یہ ہیں ۔ بالع بِن بعور ۔ اُس کے شہر کا نام دِنہا با تھا۔
  • اور بالع مَر گیا اور یُوباب بِن زارح جو بُصرا ہی تھا اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور یُوباب مَر گیا اور حشام جو تیمان کے عِلاقہ کا تھا اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور حشام مَر گیا اور ہددبِن بِدد جِس نے مِدیانیوں کو موآ ب کے مَیدان میں مارا اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا اور اُس کے شہر کا نام عوِیت تھا۔
  • اور ہدد مَر گیا اور شملہ جو مسرِ قہ کا تھا اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور شملہ مَر گیا اور ساؤُل جو دریایِ فرات کے پاس کے رحوبو ت کا باشِندہ تھا اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور ساؤُل مَر گیا اور بعلحنا ن بِن عکبور اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اوربعلحنا ن مَر گیا اور ہدد اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔ اُس کے شہر کا نام فاعی اور اُس کی بِیوی کا نام مہیطبیل تھا جو مَطرِد بِنت میزاہا ب کی بیٹی تھی۔
  • اور ہدد مَر گیا ۔ پِھر یہ ادُو م کے رئِیس ہُوئے ۔ رئِیس تِمنع ۔ رئِیس علیاہ ۔ رئِیس یتِیت۔
  • رئِیس اہلِیبا مہ ۔ رئِیس اَیلہ ۔ رئِیس فِینو ن۔
  • رئِیس قنز ۔ رئِیس تیمان ۔ رئِیس مِبصار۔
  • رئِیس مجدِایل ۔ رئِیس عِرا م ۔ ادُو م کے رئِیس یِہی ہیں۔
  • یہ بنی اِسرائیل ہیں ۔ رُوبِن شمعُون لاوی یہُودا ہ اِشکار اور زبُولُو ن۔
  • دان یُوسف اور بِنیمِین نفتالی جد اور آشر۔
  • عیر اور اونا ن اور سیلہ یہ یہُودا ہ کے بیٹے ہیں۔ یہ تِینوں اُس سے ایک کنعانی عَورت بت سُوع کے بطن سے پَیدا ہُوئے اور یہُودا ہ کا پہلوٹھا عیر خُداوند کی نظر میں شرِیر تھا اِس لِئے اُس نے اُس کو مار ڈالا۔
  • اور اُس کی بہُو تمر کے اُس سے فار ص اور زارح ہُوئے ۔ یہُودا ہ کے کُل پانچ بیٹے تھے۔
  • اور فارص کے بیٹے حصرون اور حمُول تھے۔
  • اور زارح کے بیٹے زِمر ی اور اَیتان ہَیمان اورکلکُو ل اور دارع یعنی کُل پانچ تھے۔
  • اور اِسرائیل کا دُکھ دینے والا عکر جِس نے مخصُوص کی ہُوئی چِیز میں خیانت کی کرمی کا بیٹا تھا۔
  • اور اَیتان کا بیٹا عزریاہ تھا۔
  • اور حصرو ن کے بیٹے جو اُس سے پَیدا ہُوئے یہ ہیں ۔ یرحمیئل اور رام اور کلُوبی۔
  • اور رام سے عمِیّندا ب پَیدا ہُؤا اور عمِیّندا ب سے نحسو ن پَیدا ہُؤا جو بنی یہُوداہ کا سردار تھا۔
  • اور نحسو ن سے سَلما پَیدا ہُؤا اور سَلما سے بوعز پَیدا ہُؤا۔
  • اور بوعز سے عوبید پَیدا ہُؤا اور عوبید سے یسّی پَیدا ہُؤا۔
  • یسّی سے اُس کا پہلوٹھا الِیا ب پَیدا ہُؤا اور ابِیند اب دُوسرا اور سِمع تِیسرا۔
  • نتنی ایل چَوتھا ۔ ردَّی پانچواں۔
  • عوضم چھٹا داؤُ دساتواں۔
  • اور اُن کی بہنیں ضرُویاہ اور ابِیجیل تِھیں اور اَبی شے اور یُوآب اور عساہیل یہ تِینوں ضرُویا ہ کے بیٹے ہیں۔
  • اور ابِیجیل سے عماسا پَیدا ہُؤا اور عماسا کا باپ اِسمٰعیلی یتر تھا۔
  • اور حصرو ن کے بیٹے کالِب سے اُس کی بِیوی عزُوبہ اور یرِیعو ت کے اَولاد ہُوئی ۔ عزُو بہ کے بیٹے یہ ہیں یشر اور سُوباب اور اردُو ن۔
  • اورعزُوبہ مَر گئی اور کالِب نے اِفرات کو بیاہ لِیا جِس کے بطن سے حُور پَیدا ہُؤا۔
  • اور حُور سے اُوری پَیدا ہُؤا اور اُوری سے بضلِیئل پَیدا ہُؤا۔
  • اُس کے بعد حصرو ن جِلعا د کے باپ مکِیر کی بیٹی کے پاس گیا جِس سے اُس نے ساٹھ برس کی عُمر میں بیاہ کِیا تھا اور اُس کے بطن سے شجُو ب پَیدا ہُؤا۔
  • اور شجُو ب سے یائِیر پَیدا ہُؤا جو مُلکِ جِلعاد میں تیئِیس شہروں کا مالِک تھا۔
  • اور جسُور اور ارا م نے یائِیر کے شہروں کو اور قنات کو مع اُس کے قصبوں کے یعنی ساٹھ شہروں کو اُن سے لے لِیا۔ یہ سب جِلعاد کے باپ مکِیر کے بیٹے تھے۔
  • اور حصرو ن کے کالِب اِفرا تہ میں مَر جانے کے بعد حصرو ن کی بِیوی ابیا ہ کے اُس سے اشُور پَیدا ہُؤا جو تقُوع کا باپ تھا۔
  • اور حصرو ن کے پہلوٹھے یرحمیئل کے بیٹے یہ ہیں ۔ رام جو اُس کا پہلوٹھا تھا اور بُونہ اور اورن اور اوضم اور اخیاہ۔
  • اور یرحمیئل کی ایک اَور بِیوی تھی جِس کا نام عطار ہ تھا۔ وہ اونام کی ماں تھی۔
  • اور یرحمیئل کے پہلوٹھے رام کے بیٹے معض اور یمِین اور عیقر تھے۔
  • اور اونام کے بیٹے سمّی اور یدع اور سمّی کے بیٹے ند ب اور ابِیسُور تھے۔
  • اور ابِیسُور کی بِیوی کا نام ابِیخَیل تھا۔ اُس کے بطن سے اخبا ن اور مو لِد پَیدا ہُوئے۔
  • اور ندب کے بیٹے سِلد اوراَفّائِم تھے لیکن سِلد بے اَولاد مَر گیا۔
  • اور اَفّائِم کا بیٹا یسعی اور یسعی کا بیٹا سِیسا ن اورسیِسا ن کا بیٹا اخلی تھا۔
  • اورسمّی کے بھائی یدع کے بیٹے یتر اور یُونتن تھے اور یتر بے اَولاد مَر گیا۔
  • اور یُونتن کے بیٹے فلت اور زازا ۔ یہ یرحمیئل کے بیٹے تھے۔
  • اور سِیسا ن کے بیٹے نہیں صِرف بیٹیاں تِھیں اورسیِسا ن کا ایک مِصر ی نَوکر یرخع نامی تھا۔
  • سو سیِسا ن نے اپنی بیٹی کو اپنے نَوکر یرخع سے بیاہ دِیا اور اُس کے اُس سے عتّی پَیدا ہُؤا۔
  • اورعتّی سے ناتن پَیدا ہُؤا اور ناتن سے زاباد پَیدا ہُؤا۔
  • اور زاباد سے اِفلا ل پَیدا ہُؤا اور اِفلا ل سے عوبید پَیدا ہُؤا۔
  • اور عوبید سے یاہُو پَیدا ہُؤا اور یاہُو سے عزریا ہ پَیدا ہُؤا۔
  • اور عزر یاہ سے خلص پَیدا ہُؤا اور خلص سے اِلعِاسہ پَیدا ہُؤا۔
  • اور اِلعِاسہ سے سِسمی پَیدا ہُؤا اور سِسمی سے سلُو م پَیدا ہُؤا۔
  • اورسلُو م سے یقَمیا ہ پَیدا ہُؤا اور یقَمیا ہ سے الِیسمع پَیدا ہُؤا۔
  • یرحمیئل کے بھائی کالِب کے بیٹے یہ ہیں ۔ مِیسا اُس کا پہلوٹھا جو زِیف کا باپ ہے اور حبرُو ن کے باپ مریسہ کے بیٹے۔
  • اور بنی حبرُون ۔ قورح اور تفُّوح اور رقم اورسمع تھے۔
  • اورسمع سے یُرقعا م کا باپ رخم پَیدا ہُؤا ۔ اور رقم سے سمّی پَیدا ہُؤا۔
  • اورسمّی کا بیٹا معُو ن تھا اور معُو ن بَیت صُور کا باپ تھا۔
  • اور کالِب کی حرم عیفہ سے حارا ن اور موضا اور جازِز پَیدا ہُوئے اور حارا ن سے جازِز پَیدا ہُؤا۔
  • اور بنی یہدی ۔ رجم اور یُوتام اور جسام اور فلط اور عیفہ اور شعف تھے۔
  • اور کالِب کی حرم معکہ سے شِبِّر اور ترِحنا ہ پَیدا ہُوئے۔
  • اُسی کے بطن سے مدمنّا ہ کا باپ شعف اورمکبِینا کا باپ سِوا اور جِبع کا باپ بھی پَیدا ہُوئے اور کالِب کی بیٹی عکسہ ہے۔
  • کالِب کے بیٹے یہ تھے ۔ اِفراتہ کے پہلوٹھے حُور کا بیٹا قریت یعر یم کا باپ سوبل۔
  • بَیت لحم کا باپ سلما اور بَیت جادِر کا باپ خارِف۔
  • اور قریت یعرِ یم کے باپ سوبل کے بیٹے ہی بیٹے تھے ۔ ہرائی اور منوخوت کے آدھے لوگ۔
  • اور قریت یعرِ یم کے گھرانے یہ تھے ۔ اِتری اور فُوتی اورسُماتی اور مِسراعی ۔ اِن ہی سے صُرعتی اور اِستاؤلی نِکلے ہیں۔
  • بنی سلما یہ تھے ۔ بَیت لحم اور نطُوفاتی اور عطرات بَیت یُوآ ب اور منوختیوں کے آدھے لوگ اور صُرعی۔
  • اور یعبیض کے رہنے والے مُنشیوں کے گھرانے تِرعاتی اورسمعاتی اور سَوکاتی ۔ یہ وہ قِینی ہیں جو رَیکا ب کے گھرانے کے باپ حما ت کی نسل سے تھے۔
  • یہ داؤُد کے بیٹے ہیں جو حبرُو ن میں اُس سے پَیدا ہُوئے ۔ پہلوٹھا امنو ن یزرعیلی اخِینُو عم کے بطن سے۔ دُوسرا دانی ایل کرمِلی ابِیجیل کے بطن سے۔
  • تِیسرا ابی سلو م جو جسُور کے بادشاہ تلمی کی بیٹی معکہ کا بیٹا تھا ۔ چَوتھا ادُونیاہ جو حجِیّت کا بیٹا تھا۔
  • پانچواں سفطیاہ ابی طال کے بطن سے ۔ چھٹا اِترعا م اُس کی بِیوی عِجلہ سے۔
  • یہ چھ حبرُو ن میں اُس سے پَیدا ہُوئے ۔ اُس نے وہاں سات برس چھ مہِینے سلطنت کی اور یروشلیِم میں اُس نے تَینتِیس برس سلطنت کی۔
  • اور یہ یروشلیِم میں اُس سے پَیدا ہُوئے ۔ سِمعا اورسُوبا ب اور ناتن اور سُلیما ن ۔ یہ چاروں عمّی ایل کی بیٹی بت سُوع کے بطن سے تھے۔
  • اور اِبحار اور الِیسمع اور الِیفلط۔
  • اور نُجہ اور نفج اور یفِیعہ۔
  • اور الِیسمع اور الِید ع اور الِیفلط ۔ یہ نَو۔
  • یہ سب حرموں کے بیٹوں کے علاوہ داؤُ دکے بیٹے تھے اور تمر اِن کی بہن تھی۔
  • اور سُلیما ن کا بیٹا رحُبعا م تھا ۔ اُس کا بیٹا ابیا ہ ۔ اُس کا بیٹا آسا ۔ اُس کا بیٹا یہُوسفط۔
  • اُس کا بیٹا یُورا م اُس کا بیٹا اخزیا ہ اُس کا بیٹا یُوآس۔
  • اُس کا بیٹا امصیا ہ اُس کا بیٹا عزریا ہ ۔ اُس کا بیٹا یُوتام۔
  • اُس کا بیٹا آخز ۔ اُس کا بیٹا حِزقیاہ ۔ اُس کا بیٹا منسّی۔
  • اُس کا بیٹا امُو ن ۔ اُس کا بیٹا یُوسیا ہ۔
  • اور یُوسیاہ کے بیٹے یہ تھے۔ پہلوٹھا یُوحنان ۔ دُوسرا یہُویقِیم ۔ تِیسرا صِدقِیاہ ۔ چَوتھاسلُوم۔
  • اور بنی یہُویقِیم ۔ اُس کا بیٹا یکونِیا ہ ۔ اُس کا بیٹا صِدقِیاہ۔
  • اور یکونِیا ہ جو اسِیر تھا اُس کے بیٹے یہ ہیں ۔ سیالتی ایل۔
  • اور ملکرام اور فِدایا ہ اور شینا ضر ۔ یقَمیا ہ ۔ ہُوسمع اور ندبیا ہ۔
  • اور فِدا یاہ کے بیٹے یہ ہیں ۔ زُربّابل اورسِمعی اور زُربّابل کے بیٹے یہ ہیں ۔ مُسلاّ م اور حنانیا ہ اورسلُّومِیت اُن کی بہن تھی۔
  • اور حسُوبہ اور اہل اور برکیا ہ اور حسدیاہ ۔ یُوسبحسد ۔ یہ پانچ۔
  • اور حنانیا ہ کے بیٹے یہ ہیں فلطیا ہ اور یسعیا ہ ۔ بنی رِفایاہ ۔ بنی ارنان ۔ بنی عیدیاہ بنی سکنیاہ۔
  • اورسکنیا ہ کا بیٹا ۔سمعیا ہ اور بنی سمعیاہ۔ حطُوش اور اِجال اور برِ یح اور نعر یاہ اورسافط ۔ یہ چھ۔
  • اور نعریاہ کے بیٹے یہ تھے ۔ اِلیُوعَینی اور حِزقیاہ اور عزریقا م ۔ یہ تِین۔
  • اور بنی اِلیُوعَینی یہ تھے ۔ ہُودَیوا ہُو اور الیاسب اور فِلایا ہ اور عقُّو ب اور یُوحنا ن اور دِلایا ہ اور عنانی یہ سات۔
  • بنی یہُودا ہ یہ ہیں ۔ فار ص حصرو ن اور کرمی اور حُور اورسوبل۔
  • اور رِیایا ہ بِن سوبل سے یحت پَیدا ہُؤا اور یحت سے اخُومی اور لاہد پَیدا ہُوئے ۔ یہ صُرعتیوں کے خاندان ہیں۔
  • اور یہ عیطام کے باپ سے ہیں ۔ یزرعیل اور اِسمع اور اِدباس اور اُن کی بہن کا نام ہضل ا لفُو نی تھا۔
  • اور فنُوایل جدُور کا باپ اور عزر حُوسہ کا باپ تھا ۔ یہ اِفرا تہ کے پہلوٹھے حُور کے بیٹے ہیں ۔ جو بَیت لحم کا باپ تھا۔
  • اور تقُو ع کے باپ اشُور کی دو بِیویاں تِھیں حِیلا ہ اور نعرا ہ۔
  • اور نعرا ہ کے اُس سے اخُوسام اور حِفر اور تیمنی اور ہخستر ی پَیدا ہُوئے ۔ یہ نعرا ہ کے بیٹے تھے۔
  • اور حِیلا ہ کے بیٹے ضر ت اوریضُوآ ر اور اِتنان تھے۔
  • اور قُوض سے عنُوب اور ضوبیبہ اور حرُو م کے بیٹے آخرخَیل کے گھرانے پَیدا ہُوئے۔
  • اوریعبیض اپنے بھائِیوں سے مُعزّز تھا اور اُس کی ماں نے اُس کا نام یعبیض رکھّا کیونکہ کہتی تھی کہ مَیں نے غم کے ساتھ اُسے جنم دِیا۔
  • اور یعبیض نے اِسرائیل کے خُدا سے یہ دُعا کی آہ تُو مُجھے واقعی برکت دے اور میری حُدُود کو بڑھائے اور تیرا ہاتھ مُجھ پر ہو اور تُو مُجھے بدی سے بچائے تاکہ وہ میرے غم کا باعِث نہ ہو! اور جو اُس نے مانگا خُدا نے اُس کو بخشا۔
  • اور سُوخہ کے بھائی کلُو ب سے محِیر پَیدا ہُؤا جو اِستُو ن کا باپ تھا۔
  • اور اِستُو ن سے بَیت رِ فا اور فاسح اور عِیر نحس کا باپ تخِنّہ پَیدا ہُوئے ۔ یِہی رَیکہ کے لوگ ہیں۔
  • اور قنز کے بیٹے غُتنِئیل اورشِرایا ہ تھے اور غُتنِئیل کا بیٹا حتت تھا۔
  • اور معُوناتی سے عُفر ہ پَیدا ہُؤا اور شِرایا ہ سے یُوآب پَیدا ہُؤا جو جی خراسیم کا باپ ہے کیونکہ وہ کارِیگر تھے۔
  • اور یفُنّہ کے بیٹے کالِب کے بیٹے یہ ہیں ۔ عِیرُو اور اَیلہ اور نعم اور بنی اَیلہ اور قنز۔
  • اور یہلّلئِیل کے بیٹے یہ ہیں ۔ زِیف اور زِیفہ ۔ تَیر یاہ اور اسری ایل۔
  • اور عزر ہ کے بیٹے یہ ہیں یتر اور مرد اور عِفر اور یلُو ن اور اُس کے بطن سے مریم اورسمّی اور اِستمُو ع کا باپ اِسبا ح پَیدا ہُوئے۔
  • اور اُس کی یہُودی بِیوی کے اُس سے جدُور کا باپ یرد اور شو کو کا باپ حِبر اور زنُو ح کا باپ یقُو تِیئل پَیدا ہُوئے اور فرعو ن کی بیٹی بِتیاہ کے بیٹے جِسے مرد نے بیاہ لِیا تھا یہ ہیں۔
  • اور ہُودِیاہ کی بِیوی نحم کی بہن کے بیٹے قعِیلہ جرمی کا باپ اور اِستمُو ع معکاتی تھے۔
  • اورسِیمو ن کے بیٹے یہ ہیں ۔ امنون اور رِنہّ بِن حنّان اور تِیلون اور یسعی کے بیٹے زوحِت اور بِن زوحِت تھے۔
  • اورسیلہ بِن یہُودا ہ کے بیٹے یہ ہیں ۔ عیر لکہ کا باپ اور لعد ہ مریسہ کا باپ اور بَیت اشبِیع کے گھرانے جو بارِیک کتان کا کام کرتے تھے۔
  • اور یوقِیم اور کوزِیبا کے لوگ اور یُوآس اور شراف جو موآب کے درمِیان حُکمران تھے اور یسوبی لحم۔ یہ پُرانی توارِیخ ہے۔
  • یہ کُمہار تھے اور نتائِیم اور گدیر ا کے باشِندے تھے ۔ وہ وہاں بادشاہ کے ساتھ اُس کے کام کے لِئے رہتے تھے۔
  • بنی شمعُون یہ ہیں ۔ نمُوایل اور یمِین ۔ یرِیب ۔ زارح ۔ ساؤُل۔
  • اور ساؤُل کا بیٹا سلُوم اور سلُوم کا بیٹا مِبسا م اور مِبسا م کا بیٹا مِشما ع۔
  • اور مِشما ع کے بیٹے یہ ہیں ۔ حمُوایل ۔ حمُوایل کا بیٹا زکُور ۔ زکُور کا بیٹاسِمعی۔
  • اورسِمعی کے سولہ بیٹے اور چھ بیٹیاں تِھیں لیکن اُس کے بھائِیوں کے بُہت اَولاد نہ ہُوئی اور اُن کے سب گھرانے بنی یہُودا ہ کی مانِند نہ بڑھے۔
  • اور وہ بِیرسبع اور مولاد ہ اور حصرسُوعا ل۔
  • اور بِلہا اور عضم اور تولاد۔
  • اور بتُوایل اور حُرمہ اور صِقلاج۔
  • اور بَیت مرکبو ت اور حصر سُوسِیم اور بَیت برا ئی اور شعرِیم میں رہتے تھے ۔ داؤُد کی سلطنت تک یِہی اُن کے شہر تھے۔
  • اور اُن کے گاؤں ۔ عَیطا م اور عَین اور رِمُّو ن اور توکن اور عسن ۔ یہ پانچ شہر تھے۔
  • اور اُن کے سب دیہات بھی جو بعل تک اُن شہروں کے آس پاس تھے ۔ یہ اُن کے رہنے کے مقام تھے اور اُن کے نسب نامے ہیں۔
  • اورمِسوبا ب یمِلیک اور یُوشہ بِن امصِیا ہ۔
  • اور یُو ایل اور یاہُو بِن یُوسیِبیا ہ بِن شِرایاہ بِن عسیئیل۔
  • اور اِلیُوعَینی اور یعقُوبہ اور یسُوخا یہ اور عسا یاہ اور عدیئیل اور یسِیمِئیل اور بِنایا ہ۔
  • اور زیزا بِن شِفعی بِن الوُّن بِن یدایا ہ بِن سِمر ی بِن سمعیا ہ۔
  • یہ جِن کے نام مذکُور ہُوئے اپنے اپنے گھرانے کے سردار تھے اور اِن کے آبائی خاندان بُہت بڑھے۔
  • اور وہ جدُور کے مدخل تک یعنی اُس وادی کے مشرِق تک اپنے گلّوں کے لِئے چراگاہ ڈُھونڈنے گئے۔
  • وہاں اُنہوں نے اچّھی اور سُتھری چراگاہ پائی اور مُلک وسِیع اور چَین اور سُکھ کی جگہ تھا کیونکہ حام کے لوگ قدِیم سے اُس میں رہتے تھے۔
  • اور وہ جِن کے نام لِکھے گئے ہیں شاہِ یہُودا ہ حِزقِیاہ کے ایّام میں آئے اور اُنہوں نے اُن کے پڑاؤ پر حملہ کِیا اور معُونِیم کو جو وہاں مِلے قتل کِیا اَیسا کہ وہ آج کے دِن تک نابُود ہیں اور اُن کی جگہ رہنے لگے کیونکہ اُن کے گلّوں کے لِئے وہاں چراگاہ تھی۔
  • اور اُن میں سے یعنی شمعُو ن کے بیٹوں میں سے پانچ سَو مَرد کوہِ شعِیر کو گئے اور یسعی کے بیٹے فلطیا ہ اور نعر یاہ اور رِفایا ہ اور عُزّی ایل اُن کے سردار تھے۔
  • اور اُنہوں نے اُن باقی عمالِیقیوں کو جو بچ رہے تھے قتل کِیا اور آج کے دِن تک وہِیں بسے ہُوئے ہیں۔
  • اور اِسرائیل کے پہلوٹھے رُوبِن کے بیٹے (کیونکہ وہ اُس کا پہلوٹھا تھا لیکن اِس لِئے کہ اُس نے اپنے باپ کے بِچَھونے کو ناپاک کِیا تھا اُس کے پہلوٹھے ہونے کا حق اِسرائیل کے بیٹے یُوسُف کی اَولاد کو دِیا گیا تاکہ نسب نامہ پہلوٹھے پَن کے مُطابِق نہ ہو۔
  • کیونکہ یہُودا ہ اپنے بھائِیوں سے زورآور ہو گیا اور سردار اُسی میں سے نِکلا لیکن پہلوٹھے کا حق یُوسُف کا ہُؤا)۔
  • سو اِسرائیل کے پہلوٹھے رُوبِن کے بیٹے یہ ہیں ۔ حنُوک اور فلُّو حصرو ن اور کرمی۔
  • یُوایل کے بیٹے یہ ہیں ۔ اُس کا بیٹا سمعیا ہ ۔ سمعیا ہ کا بیٹا جوُج ۔ جُوج کا بیٹا سِمعی۔
  • سِمعی کا بیٹا مِیکا ہ ۔ مِیکا ہ کا بیٹا رِیایا ہ ۔ رِیا یاہ کا بیٹا بعل۔
  • بعل کا بیٹا بئِیر ہ جِس کو اسُور کا بادشاہ تِلگات پِلناصر اسِیرکر کے لے گیا۔ وہ رُوبِینیوں کا سردار تھا۔
  • اور اُس کے بھائی اپنے اپنے گھرانے کے مُطابِق جب اُن کی اَولاد کا نسب نامہ لِکھا گیا یہ تھے ۔ سردار یعی ایل اور زکرِ یّاہ۔
  • اوربالع بِن عزز بِن سمع بِن یُوایل ۔ وہ عروعیر میں نبُو اور بعل معُون تک۔
  • اور مشرِق کی طرف دریایِ فرات سے بیابان میں داخِل ہونے کی جگہ تک بسا ہُؤا تھا کیونکہ مُلکِ جِلعاد میں اُن کے چَوپائے بُہت بڑھ گئے تھے۔
  • اور ساؤُل کے ایّام میں اُنہوں نے ہاجِریوں سے لڑائی کی جو اُن کے ہاتھ سے قتل ہُوئے اور وہ جِلعاد کے مشرِق کے سارے عِلاقہ میں اُن کے ڈیروں میں بس گئے۔
  • اور بنی جد اُن کے مُقابِل مُلکِ بسن میں سلکہ تک بسے ہُوئے تھے۔
  • اوّل یُوایل تھا اور سافم دُوسرا اور یعنَی اور سافط بسن میں تھے۔
  • اور اُن کے آبائی خاندانوں کے بھائی یہ ہیں ۔ مِیکائیل اور مُسلاّ م اور سبعہ اور یُور ی اور یعکا ن اور زِیع اور عِبر ۔ یہ ساتوں۔
  • یہ بنی ابیخیَل بِن حُور ی بِن یارُوآح بِن جِلعاد بِن مِیکائیل بِن یسِیسی بِن یحدُو بِن بُوز تھے۔
  • اخی بِن عبدِیئیل بِن جُونی اِن کے آبائی خاندانوں کا سردار تھا۔
  • اور وہ بسن میں جِلعاد اور اُس کے قصبوں اور شارُو ن کی ساری نواحی میں جہاں تک اُن کی حد تھی بسے ہُوئے تھے۔
  • یہُودا ہ کے بادشاہ یُوتام کے ایّام میں اور اِسرائیل کے بادشاہ یرُبعا م کے ایّام میں اُن سبھوں کے نام اُن کے نسب ناموں کے مُطابِق لِکھے گئے۔
  • اور بنی رُوبِن اور جدّیوں اور منسّی کے آدھے قبِیلہ میں سُورما یعنی اَیسے لوگ جو سِپر اور تیغ اُٹھانے کے قابِل اور تِیر انداز اور جنگ آزمُودہ تھے چوالِیس ہزار سات سَو ساٹھ تھے جو جنگ پر جانے کے لائِق تھے۔
  • یہ ہاجرِیوں اور یطُور اور نفِیس اور نود ب سے لڑے۔
  • اور اُن سے مُقابلہ کرنے کے لِئے مدد پائی اور ہاجرِی اور سب جو اُن کے ساتھ تھے اُن کے حوالہ کِئے گئے کیونکہ اُنہوں نے لڑائی میں خُدا سے دُعا کی اور اُن کی دُعا قبُول ہُوئی اِس لِئے کہ اُنہوں نے اُس پر بھروسا رکھّا۔
  • اور وہ اُن کی مواشی لے گئے ۔ اُن کے اُونٹوں میں سے پچاس ہزار اور بھیڑ بکریوں میں سے ڈھائی لاکھ اور گدھوں میں سے دو ہزار اور آدمِیوں میں سے ایک لاکھ۔
  • کیونکہ بُہت سے لوگ قتل ہُوئے اِس لِئے کہ جنگ خُدا کی تھی اور وہ اسِیری کے وقت تک اُن کی جگہ بسے رہے۔
  • اور منسّی کے آدھے قبِیلہ کے لوگ مُلک میں بسے ۔ وہ بسن سے بعل حرمُو ن اور سنِیر اور حرمُو ن کے پہاڑ تک پَھیل گئے۔
  • اور اُن کے آبائی خاندانوں کے سردار یہ تھے ۔ عیفر اور یِسعی اور اِلیئیل ۔ عزرئییل یرمیا ہ اور ہُوداویاہ اور یحدایل جو زبردست سُورما اور نامور اور اپنے آبائی خاندانوں کے سردار تھے۔
  • اور اُنہوں نے اپنے باپ دادا کے خُدا کی حُکم عدُولی کی اور جِس مُلک کے باشِندوں کو خُدا نے اُن کے سامنے سے ہلاک کِیا تھا اُن ہی کے دیوتاؤں کی پیرَوی میں اُنہوں نے زِناکاری کی۔
  • تب اِسرائیل کے خُدا نے اسُور کے بادشاہ پُول کے دِل کو اور اسُور کے بادشاہ تِلگات پِلنا صر کے دِل کو اُبھارا اور وہ اُن کو یعنی رُوبِینیوں اور جدّیوں اور منسّی کے آدھے قبِیلہ کو اسِیر کر کے لے گئے اور اُن کو خلح اور خابُور اور ہارا اور جَوزا ن کی ندی تک لے آئے ۔ یہ آج کے دِن تک وہِیں ہیں۔
  • بنی لاوی جَیر سون قِہا ت اور مرار ی ہیں۔
  • اور بنی قِہات عمرا م اور اضہار اور حبرُو ن اور عُزّی ا یل۔
  • اورعمرا م کی اَولاد ۔ ہارُو ن اور مُوسیٰ اور مر یم اور بنی ہارُون ۔ ند ب اور ابیہُو الِیعزر اوراِ تمر۔
  • الِیعزر سے فِینحا س پَیدا ہُؤا اور فِینحا س سے ابِیسُو ع پَیدا ہُؤا۔
  • اور ابِیسُو ع سے بُقّی پَیدا ہُؤا اور بُقّی سے عُزّی پَیدا ہُؤا۔
  • اور عُزّی سے زراخیا ہ پَیدا ہُؤا اور زراخیا ہ سے مِرایو ت پَیدا ہُؤا۔
  • مِرایو ت سے امریا ہ پَیدا ہُؤا اور امریا ہ سے اخِیطوب پَیداہُؤا۔
  • اور اخِیطو ب سے صدُو ق پَیدا ہُؤا اور صدُو ق سے اخِیمعض پَیدا ہُؤا۔
  • اور اخِیمعض سے عزر یاہ پَیدا ہُؤا اور عزر یاہ سے یُوحنا ن پَیدا ہُؤا۔
  • اور یُوحنا ن سے عزر یاہ پَیداہُؤا (یہ وہ ہے جو اُس ہَیکل میں جِسے سُلیما ن نے یروشلیِم میں بنایا تھا کاہِن تھا)۔
  • اور عزر یاہ سے امریا ہ پَیدا ہُؤا اور امریا ہ سے اخِیطو ب پَیدا ہُؤا۔
  • اور اخِیطو ب سے صدُو ق پَیدا ہُؤا اور صدُو ق سے سلُوم پَیدا ہُؤا۔
  • اورسلُوم سے خِلقیاہ پَیدا ہُؤا اور خِلقیاہ سے عزریا ہ پَیدا ہُؤا۔
  • اور عزر یاہ سے سِرایا ہ پَیدا ہُؤا اور سِرا یاہ سے یہُو صدق پَیدا ہُؤا۔
  • اور جب خُداوند نے نبُوکد نضر کے ہاتھ سے یہُودا ہ اور یروشلیِم کو جلاوطن کرایا تو یہُوصد ق بھی اسِیر ہو گیا۔
  • بنی لاوی ۔ جیر سوم ۔ قِہا ت اور مِرار ی ہیں۔
  • اور جیر سوم کے بیٹوں کے نام یہ ہیں ۔ لِبنی اورسِمعی۔
  • اور بنی قِہات عمرا م اور اِضہار اور حبرُو ن اور عُزّی ایل تھے۔
  • مِرار ی کے بیٹے یہ ہیں ۔ محلی اور مُوشی اور لاویوں کے گھرانے اُن کے آبائی خاندانوں کے مُطابِق یہ ہیں۔
  • جیر سوم سے اُس کا بیٹا لِبنی ۔ لِبنی کا بیٹا یحت ۔ یحت کا بیٹا زِمّہ۔
  • زِمّہ کا بیٹا یُوآ خ ۔ یُوآ خ کا بیٹا عِیدُو ۔ عِیدُو کا بیٹا زارح ۔ زارح کا بیٹا یتر ی۔
  • بنی قِہات ۔ قِہا ت کا بیٹا عِمّیندا ب ۔ عِمّیندا ب کا بیٹا قورح ۔ قورح کا بیٹا اسِّیر۔
  • اسِّیر کا بیٹا اِلقانہ ۔ اِلقانہ کا بیٹا ابی آسف ۔ابی آسف کا بیٹا اسِّیر۔
  • اِسِّیر کا بیٹا تحت ۔ تحت کا بیٹا اُوری ا یل ۔ اُوری ا یل کا بیٹا عُزّیاہ ۔ عُزّیاہ کا بیٹا ساؤُل۔
  • اور اِلقانہ کے بیٹے یہ ہیں ۔ عماسی اور اخیمو ت۔
  • رہا اِلقانہ ۔ سو اِلقانہ کے بیٹے یہ ہیں یعنی اُس کا بیٹا صُو فی ۔ صُو فی کا بیٹا نحت۔
  • نحت کا بیٹا اِلِیاب ۔ اِلِیاب کا بیٹا یرو حام ۔ یرو حام کا بیٹا اِلقانہ۔
  • سمو ئیل کے بیٹوں میں پہلوٹھا یُوا یل دُوسرا ابیا ہ۔
  • بنی مِراری یہ ہیں ۔ محلی ۔محلی کا بیٹا لِبنی ۔ لِبنی کا بیٹا سِمعی ۔ سِمعی کا بیٹا عُزّہ۔
  • عُزّہ کا بیٹا سِمعا ۔سِمعا کا بیٹا حجِیّا ہ ۔ حجِیّاہ کا بیٹا عسا یاہ۔
  • وہ جِن کو داؤُ دنے صندُوق کے ٹِھکانا پانے کے بعد خُداوند کے گھر میں گانے کے کام پر مُقرّر کِیا یہ ہیں۔
  • اور وہ جب تک سُلیما ن یروشلیِم میں خُداوند کا گھر بنوا نہ چُکا گِیت گا گا کر خَیمۂِ اِجتماع کے مسکن کے سامنے خِدمت کرتے رہے اور اپنی اپنی باری کے مُوافِق اپنے کام پر حاضِر رہتے تھے۔
  • اور جو حاضِر رہتے تھے وہ اور اُن کے بیٹے یہ ہیں ۔ قِہاتیوں کی اَولاد میں سے ہَیما ن گوّیا بِن یُوایل بِن سمُوا یل۔
  • بِن اِلقانہ بِن یرو حام ۔ بِن اِلی ایل بن تُوح۔
  • بِن صُو ف بِن اِلقانہ بِن محت بِن عماسی۔
  • بِن اِلقانہ بِن یُوایل بِن عزریا ہ بِن صفنیا ہ۔
  • بِن تحت بِن اِسِّیر بِن ابی آسف بِن قورح۔
  • بِن اِضہار بِن قِہا ت بِن لاو ی بِن اِسرا ئیل۔
  • اور اُس کا بھائی آسف جو اُس کے دہنے کھڑا ہوتا تھا یعنی آسف بِن برکیا ہ بِن سِمعا۔
  • بِن مِیکا ئیل بِن بعسیا ہ بِن ملکیاہ۔
  • بِن اتنی بِن زارح بِن عدایا ہ۔
  • بِن اَیتا ن بِن زِمّہ بِن سِمعی۔
  • بِن یحت بِن جیر سوم بِن لاو ی۔
  • اور بنی مِراری اُن کے بھائی بائیں ہاتھ کھڑے ہوتے تھے یعنی اَیتا ن بِن قِیسی بِن عبد ی بِن مُلو ک۔
  • بِن حسبیا ہ بِن امصِیا ہ بِن خِلقیاہ۔
  • بِن امصی بِن بانی بِن سامر۔
  • بِن محلی بِن مُوشی بِن مِرار ی بِن لاو ی۔
  • اور اُن کے بھائی لاو ی بَیتُ اﷲ کے مسکن کی ساری خِدمت پر مُقرّر تھے۔
  • لیکن ہارُو ن اور اُس کے بیٹے سوختنی قُربانی کے مذبح اور بخُور کی قُربان گاہ دونوں پر پاک ترِین مکان کی ساری خِدمت کو انجام دینے اور اِسرا ئیل کے لِئے کفّارہ دینے کے لِئے جَیسا جَیسا خُدا کے بندہ مُوسیٰ نے حُکم کِیا تھا قُربانی چڑھاتے تھے۔
  • اور بنی ہارُو ن یہ ہیں ۔ ہارُو ن کا بیٹا الِیعزر ۔ الِیعزر کا بیٹا فِینحا س ۔ فِینحا س کا بیٹا ابِیسُو ع۔
  • ابِیسُو ع کا بیٹا بُقّی ۔ بُقّی کا بیٹا عُزّی ۔ عُزّی کا بیٹا زراخیا ہ۔
  • زراخیا ہ کا بیٹا مِرایو ت ۔ مِرایو ت کا بیٹا امریا ہ ۔ امریا ہ کا بیٹا اخِیطو ب۔
  • اخِیطو ب کا بیٹا صدُو ق ۔ صدُو ق کا بیٹا اخِیمعض۔
  • اور اُن کی حُدُود میں اُن کی چھاؤنیوں کے مُطابِق اُن کی سکُونت گاہیں یہ ہیں ۔ بنی ہارُون میں سے قِہاتیوں کے خاندانوں کو جِن کا قُرعہ اوّل نِکلا۔
  • اُنہوں نے یہُودا ہ کی زمِین میں حبرُو ن اور اُس کی نواحی کو دِیا۔
  • لیکن اُس شہر کے کھیت اور اُس کے دیہات یفُنّہ کے بیٹے کالِب کو دِئے۔
  • اور بنی ہارُون کو اُنہوں نے پناہ کے شہر دِئے اور حبرُو ن اور لِبناہ بھی اور اُس کی نواحی اور یتِیر اور اِستمُو ع اور اُس کی نواحی۔
  • اور حَیلان اور اُس کی نواحی اور دبِیر اور اُس کی نواحی۔
  • اور عسن اور اُس کی نواحی اور بَیت شمس اور اُس کی نواحی۔
  • اور بِنیمِین کے قبِیلہ میں سے جِبع اور اُس کی نواحی اور علمت اور اُس کی نواحی اور عنتوت اور اُس کی نواحی ۔ اُن کے گھرانوں کے سب شہر تیرہ تھے۔
  • اور باقی بنی قِہات کو آدھے قبِیلہ یعنی منسّی کے آدھے قبِیلہ میں سے دس شہر قُرعہ ڈال کر دِئے گئے۔
  • اور جیر سوم کے بیٹوں کو اُن کے گھرانوں کے مُوافِق اِشکار کے قبِیلہ اور آشر کے قبِیلہ اور نفتا لی کے قبِیلہ اور منسّی کے قبِیلہ سے جو بسن میں تھا تیرہ شہر مِلے۔
  • مِرار ی کے بیٹوں کو اُن کے گھرانوں کے مُوافِق رُوبِن کے قبِیلہ اور جد کے قبِیلہ اور زبُولُون کے قبِیلہ میں سے بارہ شہر قُرعہ ڈال کر دِئے گئے۔
  • سو بنی اِسرائیل نے لاویوں کو وہ شہر اُن کی نواحی سمیت دِئے۔
  • اور اُنہوں نے بنی یہُوداہ کے قبِیلہ اور بنی شمعُون کے قبِیلہ اور بنی بِنیمِین کے قبِیلہ میں سے یہ شہر جِن کے نام مذکُور ہُوئے قُرعہ ڈال کر دِئے۔
  • اور بنی قِہات کے بعض خاندانوں کے پاس اُن کی سرحدّوں کے شہر افرائِیم کے قبِیلہ میں سے تھے۔
  • اور اُنہوں نے اُن کو پناہ کے شہر دِئے یعنی افرائِیم کے کوہِستانی مُلک میں سِکم اور اُس کی نواحی اور جزر بھی اور اُس کی نواحی۔
  • اور یُقمعا م اور اُس کی نواحی اور بَیت حَور ون اور اُس کی نواحی۔
  • اور ایّلُو ن اور اُس کی نواحی اور جات رِمّو ن اور اُس کی نواحی دی۔
  • اور منسّی کے آدھے قبِیلہ میں سے عانیر اور اُس کی نواحی اور بِلعا م اور اُس کی نواحی بنی قِہات کے باقی خاندان کو مِلی۔
  • بنی جیرسوم کو منسّی کے آدھے قبِیلہ کے خاندان میں سے جولا ن اور اُس کی نواحی بسن میں اور عستارا ت اور اُس کی نواحی۔
  • اور اِشکار کے قبِیلہ میں سے قادِ س اور اُس کی نواحی ۔ دابر ات اور اُس کی نواحی۔
  • اور رامات اور اُس کی نواحی اور عانِیم اور اُس کی نواحی۔
  • اور آشر کے قبِیلہ میں سے مسل اور اُس کی نواحی اور عبدو ن اور اُس کی نواحی۔
  • اور حقُو ق اور اُس کی نواحی اور رحو ب اور اُس کی نواحی۔
  • اور نفتا لی کے قبِیلہ میں سے قادِ س اور اُس کی نواحی گلِیل میں اورحمُّو ن اور اُس کی نواحی اور قریتائم اور اُس کی نواحی مِلی۔
  • باقی لاویوں یعنی بنی مِراری کو زبُولُون کے قبِیلہ میں سے رِمّو ن اور اُس کی نواحی اور تبُور اور اُس کی نواحی۔
  • یریحُو کے نزدِیک یَرد ن کے پار یعنی یَرد ن کی مشرِق کی طرف رُو بِن کے قبِیلہ میں سے بیابان میں بصر اور اُس کی نواحی اور یہصہ اور اُس کی نواحی۔
  • اور قدِیما ت اور اُس کی نواحی اور مفعت اور اُس کی نواحی۔
  • اور جد کے قبِیلہ میں سے راما ت اور اُس کی نواحی جِلعاد میں اور محنایم اور اُس کی نواحی۔
  • اور حسبو ن اور اُس کی نواحی اور یعزیر اور اُس کی نواحی مِلی۔
  • اور بنی اِشکاریہ ہیں ۔ تولع اور فُوّہ اور یسُوب اورسمرو ن یہ چاروں۔
  • اور بنی تولع ۔ عُزّی اور رِفایا ہ اور یری ا یل اور یحمی اور اِبسا م اور سموا یل جو تولع یعنی اپنے آبائی خاندانوں کے سردار تھے ۔ وہ اپنے زمانہ میں زبردست سُورما تھے اور داؤُد کے ایّام میں اُن کا شُمار بائِیس ہزار چھ سَو تھا۔
  • اور عُزّی کا بیٹا اِزراخیا ہ تھا اور اِزراخیا ہ کے بیٹے یہ ہیں ۔ میکا ئیل اور عبد یاہ اور یُوا یل اور یسیّا ہ ۔ یہ پانچوں ۔ یہ سب کے سب سردار تھے۔
  • اور اُن کے ساتھ اپنی اپنی پُشت اور اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُطابِق جنگی لشکر کے دَل تھے جِن میں چھتِّیس ہزار جوان تھے کیونکہ اُن کے ہاں بُہت سی بِیوِیاں اور بیٹے تھے۔
  • اور اُن کے بھائی اِشکار کے سب گھرانوں میں زبردست سُورما تھے اور نسب نامہ کے حِساب کے مُطابِق کُل ستاسی ہزار تھے۔
  • بنی بِنیمِین یہ ہیں ۔ بالع اور بکر اور یدیعیل ۔ یہ تِینوں۔
  • اور بنی بالع اِصبُو ن اور عُزّی اور عُزّی ا یل اور یریمو ت اور عِیر ی ۔ یہ پانچوں ۔ یہ اپنے آبائی خاندانوں کے سردار اور زبردست سُورما تھے اور نسب نامہ کے حِساب کے مُطابِق بائِیس ہزار چَونتِیس تھے۔
  • اور بنی بکر یہ ہیں ۔ زِمیر ہ اور یُوآ س اور الِیعزر اور الیوعینی اور عُمر ی اور یریمو ت اور ابیا ہ اور عنتوت اور علامت ۔ یہ سب بکر کے بیٹے تھے۔
  • اِن کی نسل کے لوگ نسب نامہ کے مُطابِق بِیس ہزار دو سَو زبردست سُورما اور اپنے آبائی خاندانوں کے سردار تھے۔
  • اور یدع ا یل کا بیٹا بِلحا ن تھا اور بنی بِلحان یہ ہیں ۔ یعو س اور بِنیمِین اور اہُود اور کنعا نہ اور زَیتا ن اور ترسِیس اور اخی سحر۔
  • یہ سب یدع ایل کے بیٹے جو اپنے آبائی خاندانوں کے سردار اور زبردست سُورما تھے ستّرہ ہزار دو سَو تھے جو لشکر کے ساتھ جنگ پر جانے کے لائِق تھے۔
  • اورسُفِّیم اور حُفِّیم عِیر کے بیٹے اور حشِیم اِحیر کا بیٹا تھا۔
  • بنی نفتالی یہ ہیں ۔ یحصی ایل اور جُونی اور یصر اور سلُوم بنی بِلہہ۔
  • بنی منسّی یہ ہیں اسر ی ایل جو اُس کی بِیوی کے بطن سے تھا (اُس کی ارامی حرم سے جِلعاد کا باپ مکِیر پَیدا ہُؤا۔
  • اور مکِیر نے حُفِّیم اورسُفِّیم کی بہن کو جِس کا نام معکہ تھا بیاہ لِیا) اور دُوسرے کا نام صِلافحاد تھا اور صِلافحاد کے پاس بیٹیاں تِھیں۔
  • اور مکِیر کی بِیوی معکہ کے ایک بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام فرس رکھّا اور اُس کے بھائی کا نام شر س تھا اور اُس کے بیٹے اَولا م اور رقم تھے۔
  • اور اَولا م کا بیٹا بدان تھا ۔ یہ جِلعاد بِن مکِیر بِن منسّی کے بیٹے تھے۔
  • اور اُس کی بہن ہَمُّولِکت سے اِشہُود اور ابِیعزر اور محلہ پَیدا ہُوئے۔
  • اور بنی سمِیدع یہ ہیں ۔ اخیا ن اورسِکم اور لِقحی اور انِیعا م۔
  • اور بنی افرائیم یہ ہیں ۔سُوتلح ۔ سُوتلح کا بیٹا برد ۔ برد کا بیٹا تحت ۔ تحت کا بیٹا الِیِعد ہ ۔ الِیِعد ہ کا بیٹا تحت۔
  • تحت کا بیٹا زبد ۔ زبد کا بیٹا سُوتلح تھا اور عزر اور اِلیعد بھی جِن کو جات کے لوگوں نے جو اُس مُلک میں پَیدا ہُوئے تھے مار ڈالا کیونکہ وہ اُن کی مواشی لے جانے کو اُتر آئے تھے۔
  • اور اُن کا باپ اِفرائِیم بُہت دِنوں تک ماتم کرتا رہا اور اُس کے بھائی اُسے تسلّی دینے کو آئے۔
  • اور وہ اپنی بِیوی کے پاس گیا اور وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے ایک بیٹا ہُؤا اور افرائِیم نے اُس کا نام بریعہ رکھّا کیونکہ اُس کے گھر پر آفت آئی تھی۔
  • (اور اُس کی بیٹی سراہ تھی جِس نے نشیب اور فراز کے بَیت حورو ن اور عُزّن سراہ کو بنایا)۔
  • اور اُس کا بیٹا رفح اور رسف بھی اور اُس کا بیٹا تلاح اورتلاح کا بیٹا تحن۔
  • تحن کا بیٹا لعدا ن ۔ لعدا ن کا بیٹا عمِّیہُود ۔عمِّیہُود کا بیٹا الِیسمع۔
  • الِیسمع کا بیٹا نُون ۔ نُون کا بیٹا یہُو سُوع۔
  • اور اُن کی مِلکِیّت اور بستیاں یہ تِھیں ۔ بیت ا یل اور اُس کے دیہات اور مشرِق کی طرف نعرا ن اور مغرِب کی طرف جزر اور اُس کے دیہات اورسِکم بھی اور اُس کے دیہات عزّہ اور اُس کے دیہات تک۔
  • اور بنی منسّی کی حُدُود کے پاس بَیت شا ن اور اُس کے دیہات ۔ تعناک اور اُس کے دیہات ۔ مجِدّو اور اُس کے دیہات ۔ دور اور اُس کے دیہات تھے ۔ اِن میں یُوسف بِن اِسرا ئیل کے بیٹے رہتے تھے۔
  • بنی آشر یہ ہیں ۔ یمنا اور اِسواہ اور اسوی اور برِیعہ اور اُن کی بہن سرح۔
  • اور برِیعہ کے بیٹے حِبر اور برزاو یت کا باپ ملکی ا یل تھے۔
  • اور حِبر سے یفلِیط اور سومر اور خوتام اور اُن کی بہن سُوع پَیدا ہُوئے۔
  • اور بنی یفلِیط فاسا ک اور بمہا ل اور عسوا ت۔ یہ بنی یفلِیط ہیں۔
  • اور بنی سامراخی اور روہجہ اور یحُبّہ اور ارا م تھے۔
  • اور اُس کے بھائی ہِیلم کے بیٹے صو فح اور اِمنع اور سلس اور عمل تھے۔
  • اور بنی صوفح سوح اورحرنفر اور سُوعل اور بیر ی اور اِمرا ہ۔
  • بصر اور ہُود اور سمّا اورسلسہ اور اِترا ن اوربیرا تھے۔
  • اوربنی یتر۔ یفُنّہ اور فِسفا ہ اور ارا تھے۔
  • اور بنی عُلّہ ارخ اور حنی ا یل اور رضیاہ تھے۔
  • یہ سب بنی آشر اپنے آبائی خاندانوں کے رئِیس ۔ چِیدہ اور زبردست سُورما اور امِیروں کے سردار تھے ۔ اُن میں سے جو اپنے نسب نامہ کے مُطابِق جنگ کرنے کے لائِق تھے وہ شُمار میں چھبِّیس ہزار جوان تھے۔
  • اور بِنیمِین سے اُس کا پہلوٹھا بالع پَیدا ہُؤا ۔ دُوسرا اَشبیل تِیسرا اخر خ۔
  • چَوتھا نُوحہ اور پانچواں رفا۔
  • اور بالع کے بیٹے ادّار اور جِیرا اور ابِیہُود۔
  • اور ابِیسو ع اور نعما ن اور اخو ح۔
  • اور جِیرا اور سفُوفا ن اور حُورا م تھے۔
  • اور اہُود کے بیٹے یہ ہیں ۔ یہ جِبع کے باشِندوں کے درمِیان آبائی خاندانوں کے سردار تھے اور اِن ہی کو اسِیر کر کے مناحَت کو لے گئے تھے۔
  • یعنی نعما ن اور اخیاہ اور جِیرا ۔ یہ اِن کو اسِیر کر کے لے گیا تھا اور اُس سے عُزّا اور اخیِحُود پَیدا ہُوئے۔
  • اورسحریم سے موآ ب کے مُلک میں اپنی دونوں بِیویوں حُوسِیم اور بعرا ہ کو چھوڑ دینے کے بعد لڑکے پَیدا ہُوئے۔
  • اور اُس کی بِیوی ہُود س کے بطن سے یُوبا ب اور ضِبیہ اور میسا اور ملکا م۔
  • اور یعُو ض اور سکیا ہ اور مِرمہ پَیدا ہُوئے ۔ یہ اُس کے بیٹے تھے جو آبائی خاندانوں کے سردار تھے۔
  • اور حُوسِیم سے ابِیطو ب اور الفعل پَیدا ہُوئے۔
  • اور بنی الفعل عِبر اور مِشعا م اور سامر تھے۔اِسی نے اُونو اور لُد اور اُس کے دیہات کو آباد کِیا۔
  • اور برِیعہ اور سمعہ بھی جو ایّلُو ن کے باشِندوں کے درمِیان آبائی خاندانوں کے سردار تھے اور جِنہوں نے جات کے باشِندوں کو بھگا دِیا۔
  • اور اخیُو ۔ شاشق اور یریمو ت۔
  • اور زبد یاہ اور عراد اور عدر۔
  • اور مِیکاا یل اور اِسفاہ اور یُوخا جو بنی برِیعہ ہیں۔
  • اور زبد یاہ اور مُسلاّ م اور حِز قی اور حِبر۔
  • اور یسمر ی اور یزلیا ہ اور یُوبا ب جو بنی الفعل ہیں۔
  • اور یقیِم اور زِکر ی اور زبد ی۔
  • اور العینی اور ضلتی اور الیئل۔
  • اور عدایا ہ اور برایا ہ اورسِمرا ت جو بنی سمعی ہیں۔
  • اور اِسفان اور عِبر اور الیئل۔
  • اور عبدو ن اور زِکر ی اور حنان۔
  • اور حنانیا ہ اور عیلا م اور عنتو تیاہ۔
  • اور یفد یاہ اور فنُوا یل جو بنی شاشق ہیں۔
  • اورسمسر ی اور شحاریا ہ اور عتالیا ہ۔
  • اور یعرسیاہ اور الیاہ اور زِکر ی جو بنی یروحام ہیں۔
  • یہ اپنی پُشتوں میں آبائی خاندانوں کے سردار اور رئِیس تھے اور یروشلیِم میں رہتے تھے۔
  • اور جِبعو ن میں جِبعو ن کا باپ رہتا تھا جِس کی بِیوی کا نام معکہ تھا۔
  • اور اُس کا پہلوٹھا بیٹا عبدو ن اور صُور اورقِیس اور بعل اور ندب۔
  • اور جدور اور اخیو اور زکر۔
  • اور مِقلو ت سے سِما ہ پَیدا ہُؤا اور وہ بھی اپنے بھائیوں کے ساتھ یروشلیِم میں اپنے بھائیوں کے سامنے رہتے تھے۔
  • اور نیر سے قِیس پَیدا ہُؤا اور قِیس سے ساؤُل پَیداہُؤا اور ساؤُل سے یہُونتن اورملکِیشُو ع اور ابِیندا ب اور اشبعل پَیدا ہُوئے۔
  • اور یہُونتن کا بیٹا مریبعل تھا اور مریبعل سے مِیکا ہ پَیدا ہُؤا۔
  • اور بنی مِیکاہ فِیتو ں اور ملک اور تار یع اور آخز تھے۔
  • اور آخز سے یہُوعد ہ پَیدا ہُؤا اور یہُوعد ہ سے علمت اور عزماو ت اور زِمر ی پَیدا ہُوئے اور زِمر ی سے موضا پَیدا ہُؤا۔
  • اور موضا سے بِنعہ پَیدا ہُؤا ۔ بِنعہ کا بیٹا رافعہ ۔ رافعہ کا بیٹا الیِعسہ اور الیِعسہ کا بیٹا اصیِل۔
  • اوراصیِل کے چھ بیٹے تھے جِن کے نام یہ ہیں ۔ عزریقا م بوکرُ و اور اِسمٰعیل اورسغریا ہ اور عبد یاہ اور حنان ۔ یہ سب اصیل کے بیٹے تھے۔
  • اور اُس کے بھائی عیشق کے بیٹے یہ ہیں ۔ اُس کا پہلوٹھا اَولا م ۔ دُوسرا یعو س ۔ تِیسرا الیفلط۔
  • اور اَولا م کے بیٹے زبردست سُورما اور تِیرانداز تھے اور اُس کے بُہت سے بیٹے اور پوتے تھے جو ڈیڑھ سَو تھے ۔ یہ سب بنی بِنیمِین میں سے تھے۔
  • پس سارا اِسرا ئیل نسب ناموں کے مُطابِق جو اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں درج ہیں گِنا گیا اور یہُودا ہ اپنے گُناہوں کے سبب سے اسِیرہو کر بابل کو گیا۔
  • اور وہ جو پہلے اپنی مِلکِیّت اور اپنے شہروں میں بسے سو اِسرائیلی اور کاہِن اور لاوی اور نتیِنم تھے۔
  • اور یروشلیِم میں بنی یہُوداہ میں سے اور بنی بنیمِین میں سے اور بنی افرائِیم اور منسّی میں سے یہ لوگ رہنے لگے یعنی۔
  • عُوتی بِن عمِّیہُود بِن عُمر ی بِن اِمر ی بِن بانی جو فار ص بِن یہُودا ہ کی اَولاد میں سے تھا۔
  • اور سیلانیوں میں سے عسایا ہ جو پہلوٹھا تھا اور اُس کے بیٹے۔
  • اور بنی زارح میں سے یعوا یل اور اُن کے چھ سَو نوّے بھائی۔
  • اور بنی بِنیمِین میں سے سلُّو بِن مُسلاّ م بِن ہُوداویا ہ بِن ہسینُوآ ہ۔
  • اور ابنیا ہ بِن یرُو حام اور ایلا بِن عُزّی بِن مِکر ی اور مُسلاّ م بِن سفطیا ہ بِن رعوا یل بنِ ابنیا ہ۔
  • اور اُن کے بھائی جو اپنے نسب ناموں کے مُطابِق نَو سَو چھپّن تھے ۔ یہ سب مَرد اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُطابِق آبائی خاندانوں کے سردار تھے۔
  • اور کاہِنوں میں سے یدعیا ہ اور یہُویرِ یب اور یکِین۔
  • اور عزریا ہ بِن خِلقیاہ بِن مُسلاّ م بِن صدُو ق بِن مرایو ت بِن اخِیطو ب جو خُدا کے گھر کا ناظِم تھا۔
  • اور عدایا ہ بِن یرُوحا م بِن فشحُور بِن ملکیاہ اورمعسی بِن عدیئیل بِن یحزیرا ہ بِن مُسلاّ م بِن مسلمیت بِن اِمّیر۔
  • اور اُن کے بھائی اپنے آبائی خاندانوں کے رئِیس ایک ہزار سات سَو ساٹھ تھے جو خُدا کے گھر کی خِدمت کے کام کے لِئے بڑے قابِل آدمی تھے۔
  • اور لاویوں میں سے یہ تھے ۔ سمعیا ہ بِن حسوب بِن عزرِیقا م بِن حسبیا ہ بنی مراری میں سے۔
  • اور بقبَقّر ۔ حرش اور جلال اور متنیا ہ بِن مِیکا ہ بِن زِکر ی بِن آسف۔
  • اور عبد یاہ بِن سمعیا ہ بِن جلال بِن یدُوتو ن اور برکیا ہ بِن آسا بِن القا نہ جو نطُوفاتیوں کے دیہات میں بس گئے تھے۔
  • اور دربانوں میں سے سلُوم اور عقّوب اور طلمُو ن اور اخِیمان اور اُن کے بھائی ۔ سلُوم سردار تھا۔
  • وہ اب تک شاہی پھاٹک پر مشرِق کی طرف رہے ۔ بنی لاوی کی چھاؤنی کے دربان یہی تھے۔
  • اور سلُوم بِن قور ے بِن ابی آسف بِن قورح اور اُس کے آبائی خاندان کے بھائی یعنی قورحی خِدمت کی کارگُذاری پر تعِینات تھے اور خَیمہ کے پھاٹکوں کے نِگہبان تھے ۔ اُن کے باپ دادا خُداوند کی لشکر گاہ پر تعِینات اور مدخل کے نِگہبان تھے۔
  • اور فِینحا س بِن الیِعزر اِس سے پیشتر اُن کا سردار تھا اور خُداوند اُس کے ساتھ تھا۔
  • زکرِیا ہ بِن مسلمیا ہ خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ کا نِگہبان تھا۔
  • یہ سب جو پھاٹکوں کے دربان ہونے کو چُنے گئے دو سَو بارہ تھے ۔ یہ جِن کو داؤُد اور سموا یل غَیب بِین نے اِن کے منصب پر مُقرّر کِیا تھا اپنے نسب نامہ کے مُطابِق اپنے اپنے گاؤں میں گِنے گئے تھے۔
  • سو وہ اور اُن کے بیٹے خُداوند کے گھر یعنی مسکن کے گھر کے پھاٹکوں کی نِگرانی باری باری سے کرتے تھے۔
  • اور دربان چاروں طرف تھے یعنی مشرِق ۔ مغرِب ۔ شِمال اور جنُوب کی طرف۔
  • اور اُن کے بھائی جو اپنے اپنے گاؤں میں تھے اُن کو سات سات دِن کے بعد نَوبت بہ نَوبت اُن کے ساتھ رہنے کو آنا پڑتا تھا۔
  • کیونکہ چاروں سردار دربان جو لاوی تھے خاص منصب پر مامُور تھے اور خُدا کے گھر کی کوٹھریوں اور خزانوں پر مُقرّر تھے۔
  • اور وہ خُدا کے گھر کے آس پاس رہا کرتے تھے کیونکہ اُس کی نِگہبانی اُن کے سپُرد تھی اور ہر صُبح کو اُسے کھولنا اُن کے ذِمّے تھا۔
  • اور اُن میں سے بعض کی تحوِیل میں عِبادت کے برتن تھے کیونکہ وہ اُن کو گِن کر اندر لاتے اور گِن کر نِکالتے تھے۔
  • اور بعض اُن میں سے اسباب اور مَقدِس کے سب ظرُوف اور مَیدہ اور مَے اور تیل اور لُبان اور خُوشبُودار مصالِح پرمُقرّر تھے۔
  • اور کاہِنوں کے بیٹوں میں سے بعض خُوشبُودار مصالِح کا تیل تیّار کرتے تھے۔
  • اور لاویوں میں سے ایک شخص متتّیا ہ جو قُرحی سلُوم کا پہلوٹھا تھا اُن چِیزوں پر خاص طَور سے مُقرّر تھا جو توے پر پکائی جاتی تِھیں۔
  • اور اُن کے بعض بھائی جو قہاتیوں کی اَولاد میں سے تھے نذر کی روٹی پر تعِینات تھے کہ ہر سبت کو اُسے تیّار کریں۔
  • اور یہ وہ گانے والے ہیں جو لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سردار تھے اور کوٹھریوں میں رہتے اور اَور خِدمت سے معذُور تھے کیونکہ وہ دِن رات اپنے کام میں مشغُول رہتے تھے۔
  • یہ اپنی اپنی پُشت میں لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سردار اور رئِیس تھے اور یروشلیِم میں رہتے تھے۔
  • اور جِبعُو ن میں جِبعُو ن کا باپ یعی ایل رہتا تھا جِس کی بِیوی کا نام معکہ تھا۔
  • اور اُس کا پہلوٹھا بیٹا عبدو ن اور صُور اور قِیس اوربعل اور نیر اور ندب۔
  • اور جدُور اور اخیُو اور زکرِیا ہ اور مِقلو ت۔
  • مِقلو ت سے سِمعا م پَیدا ہُؤا اور وہ بھی اپنے بھائیوں کے ساتھ یروشلیِم میں اپنے بھائِیوں کے سامنے رہتے تھے۔
  • اور نیر سے قِیس پَیدا ہُؤا اور قِیس سے ساؤُل پَیدا ہُؤا اور ساؤُل سے یُونتن اورملکیشو ع اور ابِیندا ب اور اِشبعل پَیدا ہُوئے۔
  • اوریُونتن کا بیٹا مریببعل تھا اور مریببعل سے مِیکا ہ پَیدا ہُؤا۔
  • اور مِیکا ہ کے بیٹے فِیتُو ن اور ملک اور تحرِیع اور آخز تھے۔
  • اور آخز سے یعر ہ پَیدا ہُؤا اور یعر ہ سے علمت اور عزماو ت اور زِمر ی پَیداہُوئے اور زِمر ی سے موضا پَیدا ہُؤا۔
  • اور موضا سے بِنعہ پَیدا ہُؤا ۔ بِنعہ کا بیٹا رفایا ہ ۔ رفایا ہ کا بیٹا الیعسہ ۔ الیعسہ کا بیٹا اصیل۔
  • اور اصیل کے چھ بیٹے تھے اور یہ اُن کے نام ہیں ۔ عزرِیقا م ۔ بوکرُ و اور اِسمٰعیل اورسغریا ہ اور عبد یاہ اور حنان ۔ یہ بنی اصیل تھے۔
  • اور فِلستی اِسرا ئیل سے لڑے اور اِسرا ئیل کے لوگ فِلستِیوں کے آگے سے بھاگے اور کوہِستانِ جلبو عہ میں قتل ہو کر گِرے۔
  • اور فِلستِیوں نے ساؤُل کا اور اُس کے بیٹوں کا خُوب پِیچھا کِیا اور فِلستِیوں نے یُونتن اور ابِیند اب اور ملکیشو ع کو جو ساؤُل کے بیٹے تھے قتل کِیا۔
  • اور ساؤُل پر جنگ دوبر ہو گئی اور تِیر اندازوں نے اُسے جا لِیا اور وہ تِیر اندازوں کے سبب سے پریشان تھا۔
  • تب ساؤُل نے اپنے سِلاح بردار سے کہا اپنی تلوار کھینچ اور اُس سے مُجھے چھید دے تا نہ ہو کہ یہ نامختُون آ کر میری بے حُرمتی کریں پر اُس کے سِلاح بردار نے نہ مانا کیونکہ وہ بُہت ڈر گیا ۔ تب ساؤُل نے اپنی تلوار لی اور اُس پر گِرا۔
  • جب اُس کے سِلاح بردار نے دیکھا کہ ساؤُل مَر گیا تو وہ بھی تلوار پر گِرا اور مَر گیا۔
  • پس ساؤُل مَر گیا اور اُس کے تِینوں بیٹے بھی اور اُس کا سارا خاندان یک لخت مَر مِٹا۔
  • جب سب اِسرائیلی لوگوں نے جو وادی میں تھے دیکھا کہ لوگ بھاگ نِکلے اور ساؤُل اور اُس کے بیٹے مَر گئے تو وہ اپنے شہروں کو چھوڑ کر بھاگ گئے اور فِلستی آ کر اُن میں بسے۔
  • اور دُوسرے دِن صُبح کو جب فِلستی مقتُولوں کو ننگا کرنے آئے تو اُنہوں نے ساؤُل اور اُس کے بیٹوں کو کوہِ جلبو عہ پر پڑے پایا۔
  • سو اُنہوں نے اُس کو ننگا کِیا اور اُس کا سر اور اُس کے ہتھیار لے لِئے اور فِلستِیوں کے مُلک میں چاروں طرف لوگ روانہ کر دِئے تاکہ اُن کے بُتوں اور لوگوں کے پاس اُس خُوشخبری کو پُہنچائیں۔
  • اور اُنہوں نے اُس کے ہتھیاروں کو اپنے دیوتاؤں کے مندِر میں رکھّا اور اُس کے سر کو دجون کے مندِر میں لٹکا دِیا۔
  • جب یبِیس جِلعا د کے سب لوگوں نے جو کُچھ فِلستِیوں نے ساؤُل سے کِیا تھا سُنا۔
  • تو اُن میں کے سب بہادُر اُٹھے اور ساؤُل کی لاش اور اُس کے بیٹوں کی لاشیں لے کر اُن کو یبِیس میں لائے اور اُن کی ہڈِّیوں کو یبیس کے بلُوط کے نِیچے دفن کِیا اور سات دِن تک روزہ رکھّا۔
  • سو ساؤُل اپنے گُناہ کے سبب سے جو اُس نے خُداوند کے حضُور کِیا تھا مَرا اِس لِئے کہ اُس نے خُداوند کی بات نہ مانی اور اِس لِئے بھی کہ اُس نے اُس سے مشورَہ کِیا جِس کا یار جِنّ تھا تاکہ اُس کے ذرِیعہ سے دریافت کرے۔
  • اور اُس نے خُداوند سے دریافت نہ کِیا ۔ سو اُس نے اُس کو مار ڈالا اور سلطنت یسّی کے بیٹے داؤُ دکی طرف مُنتقِل کر دی۔
  • تب سب اِسرائیلی حبرُو ن میں داؤُ دکے پاس جمع ہو کر کہنے لگے دیکھ ہم تیری ہی ہڈّی اور تیرا ہی گوشت ہیں۔
  • اور گُذشتہ زمانہ میں اُس وقت بھی جب ساؤُل بادشاہ تھا تُو ہی لے جانے اور لے آنے میں اِسرائیلِیوں کا رہبر تھا اور خُداوند تیرے خُدا نے تُجھے فرمایا کہ تُو میری قَوم اِسرا ئیل کی گلّہ بانی کرے گا اور تُو ہی میری قَوم اِسرا ئیل کا سردار ہو گا۔
  • غرض اِسرا ئیل کے سب بزُرگ حبرُو ن میں بادشاہ کے پاس آئے اور داؤُ دنے حبرُو ن میں اُن کے ساتھ خُداوند کے حضُور عہد کِیا اور اُنہوں نے خُداوند کے کلام کے مُطابِق جو اُس نے سموایل کی معرفت فرمایا تھا داؤُ دکو ممسُوح کِیا تاکہ وہ اِسرائیلِیوں کا بادشاہ ہو۔
  • اور داؤُ داور تمام اِسرائیلی یروشلیِم کو گئے (یبُوس یِہی ہے) اور اُس مُلک کے باشِندے یبُوسی وہاں تھے۔
  • اور یبُوس کے باشِندوں نے داؤُ دسے کہا کہ تُو یہاں آنے نہ پائے گا تَو بھی داؤُ دنے صِیُّون کا قلعہ لے لِیا ۔ یِہی داؤُ دکا شہر ہے۔
  • اور داؤُ دنے کہا کہ جو کوئی پہلے یبُوسیوں کو مارے وہ سردار اور سِپہ سالار ہو گا اور یُوآب بِن ضرُو یاہ پہلے چڑھ گیا اور سردار بنا۔
  • اور داؤُ دقلعہ میں رہنے لگا ۔ اِس لِئے اُنہوں نے اُس کا نام داؤُ دکا شہر رکھّا۔
  • اور اُس نے شہر کو گِرداگِرد یعنی مِلّو سے لے کر گِردا گِرد بنایا اور یُوآب نے باقی شہر کی مرمّت کی۔
  • اور داؤُ دترقّی پر ترقّی کرتا گیا کیونکہ ربُّ الافواج اُس کے ساتھ تھا۔
  • اور داؤُ دکے سُورماؤں کے سردار یہ ہیں جِنہوں نے اُس کی سلطنت میں سارے اِسرا ئیل کے ساتھ اُسے تقوِیّت دی تاکہ جَیسا خُداوند نے اِسرا ئیل کے حق میں کہا تھا اُسے بادشاہ بنائیں۔
  • اور داؤُ دکے سُورماؤں کا شُمار یہ ہے یسوبعا م بِن حکمُو نی جو تِیسوں کا سردار تھا ۔ اُس نے تِین سَو پر اپنا بھالا چلایا اور اُن کو ایک ہی وقت میں قتل کِیا۔
  • اُس کے بعد اخوحی دودو کا بیٹا الیِعزر تھا جو اُن تِینوں سُورماؤں میں سے ایک تھا۔
  • وہ داؤُ دکے ساتھ فسد مّیِم میں تھا جہاں فِلستی جنگ کرنے کو جمع ہُوئے تھے ۔ وہاں زمِین کا ایک قِطعہ جَو سے بھرا ہُؤا تھا اور لوگ فِلستِیوں کے آگے سے بھاگے۔
  • تب اُنہوں نے اُس قِطعہ کے بِیچ میں کھڑے ہو کر اُسے بچایا اور فِلستِیوں کو قتل کِیا اور خُداوند نے بڑی فتح دے کر اُن کو رہائی بخشی۔
  • اور اُن تِیسوں سرداروں میں سے تِین داؤُ دکے ساتھ اُس چٹان پر یعنی عدُلاّم کے مغارہ میں اُتر گئے اور فِلستِیوں کی فَوج رفائِیم کی وادی میں خَیمہ زن تھی۔
  • اور داؤُ داُس وقت گڑھی میں تھا اور فِلستِیوں کی چَوکی اُس وقت بَیت لحم میں تھی۔
  • اور داؤُ دنے ترس کر کہا اَے کاش کوئی بَیت لحم کے اُس کُنوئیں کا پانی جو پھاٹک کے قرِیب ہے مُجھے پِینے کو دیتا!۔
  • تب وہ تِینوں فِلستِیوں کی صف توڑ کر نِکل گئے اور بَیت لحم کے اُس کُنوئیں میں سے جو پھاٹک کے قرِیب ہے پانی بھر لِیا اور اُسے داؤُ دکے پاس لائے لیکن داؤُ دنے نہ چاہا کہ اُسے پِئے بلکہ اُسے خُداوند کے لِئے تپایا۔
  • اور کہنے لگا کہ خُدا نہ کرے کہ مَیں اَیسا کرُوں ۔ کیا مَیں اِن لوگوں کا خُون پِیُوں جو اپنی جانوں پر کھیلے ہیں؟ کیونکہ وہ جان بازی کر کے اُس کو لائے ہیں ۔ سو اُس نے نہ پِیا پر نہ پِیا ۔ وہ تِینوں سُورما اَیسے اَیسے کام کرتے تھے۔
  • اور یُوآب کا بھائی ابی شے تِینوں کا سردار تھا ۔ اُس نے تِین سَو پر بھالا چلایا اور اُن کو مار ڈالا ۔ وہ اِن تِینوں میں نامی تھا۔
  • یہ اِن تِینوں میں اُن دونوں سے زِیادہ مُعزّز تھا اور اُن کا سردار بنا لیکن اُن پہلے تِینوں کے درجہ کو نہ پُہنچا۔
  • اور بنایا ہ بِن یہوید ع ایک قبضیئیلی سُورما کا بیٹا تھا جِس نے بڑی بہادُری کے کام کِئے تھے ۔ اُس نے موآ ب کے اری ایل کے دونوں بیٹوں کو قتل کِیا اور جا کر برف کے مَوسم میں ایک گڑھے کے بِیچ ایک شیر کو مارا۔
  • اور اُس نے پانچ ہاتھ کے ایک قدآور مِصری کو قتل کِیا حالانکہ اُس مِصری کے ہاتھ میں جُلاہے کے شہتِیر کے برابر ایک بھالا تھا پر وہ ایک لاٹھی لِئے ہُوئے اُس کے پاس گیا اور بھالے کو اُس مِصری کے ہاتھ سے چِھین کر اُسی کے بھالے سے اُس کو قتل کِیا۔
  • یہوید ع کے بیٹے بنایا ہ نے اَیسے اَیسے کام کِئے اور وہ اُن تِینوں سُورماؤں میں نامی تھا۔
  • وہ اُن تِیسوں سے مُعزّز تھا پر پہلے تِینوں کے درجہ کو نہ پُہنچا اور داؤُ دنے اُسے اپنے مُحافِظ سِپاہیوں کا سردار بنایا۔
  • اور لشکروں میں سُورما یہ تھے ۔ یُوآ ب کا بھائی عسا ہیل اور بَیت لحمی دودو کا بیٹا الحنا ن۔
  • اورسمّو ت ہروُری۔ خلس فلونی۔
  • تقوعی عِقّیِس کا بیٹا عِیرا ۔ ابی عزر عنتوتی۔
  • سِبّکی حُوساتی ۔ عیلی اخُوحی۔
  • مہری نطُوفاتی ۔ حلد بِن بعنہ نطُوفاتی۔
  • بنی بِنیمِین کے جِبعہ کے رِیبی کا بیٹا اِتّی ۔ بنایا ہ فرعاتونی۔
  • جعس کی ندیوں کا باشِندہ حُور ی ۔ ابی ایل عرباتی۔
  • عزماو ت بحرُومی ۔ الیِحبا سعلبُونی۔
  • بنی ہشیم جزُونی ۔ ہراری شجی کا بیٹا یُونتن۔
  • اور ہراری سکّا ر کا بیٹا اخی آم ۔ الِفال بِن اُور۔
  • حِفر مکِیراتی ۔ اخیاہ فلُونی۔
  • حصرُو کرملی نغری بِن ازبی۔
  • ناتن کا بھائی یُوایل ۔ مِبخار بِن ہاجر ی۔
  • صِلق عمُّونی ۔ نَحر ی بیروتی جو یُوآ ب بِن ضرُویا ہ کا سِلاح بردار تھا۔
  • عِیرا اِتری ۔ جریب اِتری۔
  • اُورِ یاہ حتّی ۔ زبد بِن اخلی۔
  • سِیزا رُوبِینی کا بیٹا عدِینہ رُوبِینیوں کا ایک سردار جِس کے ساتھ تِیس جوان تھے۔
  • حنان بِن معکہ ۔ یُوسفط مِتنی۔
  • عُزّیا عستاراتی ۔ خُوتام عروعیری کے بیٹے سماع اور یعی ایل۔
  • یدیع ایل بِن سِمر ی اور اُس کا بھائی یُوخا تِیصی۔
  • الی ایل محاوی اور النعم کے بیٹے یریبی اور یُوساو یاہ اور یِتمہ موآبی۔
  • الی ایل اور عوبید اور یعسی ایل مضوبائی۔
  • یہ وہ ہیں جو صِقلا ج میں داؤُد کے پاس آئے جب کہ وہ ہنوز قِیس کے بیٹے ساؤُل کے سبب سے چُھپا رہتا تھا اور وہ اُن سُورماؤں میں تھے جو لڑائی میں اُس کے مددگار تھے۔
  • اُن کے پاس کمانیں تِھیں اور وہ فلاخن سے پتّھر مارتے اور کمان سے تِیر چلاتے وقت دہنے اور بائیں دونوں ہاتھوں کو کام میں لا سکتے تھے اور ساؤُل کے بِنیمِینی بھائیوں میں سے تھے۔
  • اخیعزر سردار تھا ۔ پِھر یُوآ س بنی سماعہ جِبعاتی اور یزئیل اور فلط جو عزماو ت کے بیٹے تھے اور براکہ اور یاہُو عنتوتی۔
  • اور اسماعیہ جِبعُونی جو تِیسوں میں سُورما اور اُن تِیسوں کا سردار تھا اور یِرمیا ہ اور یحزِیئیل اور یُوحنا ن اور یُوزباد جدِیراتی۔
  • اِلعوز ی اور یرِیمو ت اور بعلیا ہ اورسمریا ہ اور سفطیا ہ خروفی۔
  • القانہ اور یسیاہ اور عزرا یل اور یُوعز ر اور یسُوبِعا م جو قُرحی تھے۔
  • اور یُوعیلہ اور زبد یاہ جو یروحا م جدُوری کے بیٹے تھے۔
  • اور جدّیوں میں سے بُہتیرے الگ ہو کر بیابان کے قلعہ میں داؤُد کے پاس آ گئے ۔ وہ زبردست سُورما اور جنگ آموختہ لوگ تھے جو ڈھال اور برچھی کا اِستعمال جانتے تھے ۔ اُن کی صُورتیں اَیسی تِھیں جَیسی شیروں کی صُورتیں اور وہ پہاڑوں پر کی ہرنیوں کی مانِند تیزرَو تھے۔
  • اوّل عزر تھا ۔ عبد یاہ دُوسرا۔ الِیا ب تِیسرا۔
  • مِسمنّہ چَوتھا ۔ یِرمیا ہ پانچواں۔
  • عتّی چھٹا ۔ الی ایل ساتواں۔
  • یُوحنا ن آٹھواں ۔ اِلزباد نواں۔
  • یِرمیا ہ دسواں ۔ مکبانی گیارھواں۔
  • یہ بنی جد میں سے سر لشکر تھے ۔ اِن میں سب سے چھوٹا سَو کے برابر اور سب سے بڑا ہزار کے برابر تھا۔
  • یہ وہ ہیں جو پہلے مہِینے میں یَرد ن کے پار گئے جب اُس کے سب کنارے ڈُوبے ہُوئے تھے اور اُنہوں نے وادیوں کے سب لوگوں کو مشرِق اور مغرِب کی طرف بھگا دِیا۔
  • اور بنی بِنیمِین اور یہُودا ہ میں سے کُچھ لوگ قلعہ میں داؤُد کے پاس آئے۔
  • تب داؤُد اُن کے اِستقبال کو نِکلا اور اُن سے کہنے لگا اگر تُم نیک نِیّتی سے میری مدد کے لِئے میرے پاس آئے ہو تو میرا دِل تُم سے مِلا رہے گا پر اگر مُجھے میرے دُشمنوں کے ہاتھ میں پکڑوانے آئے ہو حالانکہ میرا ہاتھ ظُلم سے پاک ہے تو ہمارے باپ دادا کا خُدا یہ دیکھے اور ملامت کرے۔
  • تب رُوح عماسی پر نازِل ہُوئی جو اُن تِیسوں کا سردار تھا اور وہ کہنے لگا ہم تیرے ہیں اَے داؤُد اور ہم تیری طرف ہیں اَے یسّی کے بیٹے! سلامتی تیری سلامتی اور تیرے مددگاروں کی سلامتی ہو! کیونکہ تیرا خُدا تیری مدد کرتا ہے ۔ تب داؤُد نے اُن کو قبُول کِیا اور اُن کو فَوج کے سردار بنایا۔
  • اور منسّی میں سے کُچھ لوگ داؤُد سے مِل گئے جب وہ ساؤُل کے مُقابِل جنگ کے لِئے فِلستِیوں کے ساتھ نِکلا ۔ پر اُنہوں نے اُن کی مدد نہ کی کیونکہ فِلستِیوں کے اُمرا نے صلاح کر کے اُسے لَوٹا دِیا اور کہنے لگے کہ وہ ہمارے سر کاٹ کر اپنے آقا ساؤُل سے جا مِلے گا۔
  • جب وہ صِقلا ج کو جا رہا تھا منسّی میں سے عدنہ اور یُوزباد اور یدی عیل اور مِیکاایل اور یُوزباد اور الیہو اور ضِلتی جو بنی منسّی میں ہزاروں کے سردار تھے اُس سے مِل گئے۔
  • اُنہوں نے غارتگروں کے جتھے کے مُقابلہ میں داؤُد کی مدد کی کیونکہ وہ سب زبردست سُورما اور لشکر کے سردار تھے۔
  • بلکہ روزبروز لوگ داؤُد کے پاس اُس کی مدد کو آتے گئے یہاں تک کہ خُدا کی فَوج کی مانِند ایک بڑی فَوج تیّار ہو گئی۔
  • اور جو لوگ جنگ کے لِئے ہتھیار باندھ کر حبرُو ن میں داؤُد کے پاس آئے تاکہ خُداوند کی بات کے مُوافِق ساؤُل کی مملکت کو اُس کی طرف مُنتقِل کریں اُن کا شُمار یہ ہے۔
  • بنی یہُوداہ چھ ہزار آٹھ سَو جو سِپر اور نیزہ لِئے ہُوئے جنگ کے لِئے مُسلّح تھے۔
  • بنی شمعُون میں سے جنگ کے لِئے سات ہزار ایک سَو زبردست سُورما۔
  • بنی لاوی میں سے چار ہزار چھ سَو۔
  • اور یہوید ع ہارُونیوں کا سردار تھا اور اُس کے ساتھ تِین ہزار سات سَو تھے۔
  • اور صدو ق ایک جوان سُورما اور اُس کے آبائی گھرانے کے بائِیس سردار۔
  • اور ساؤُل کے بھائی بنی بِنیمِین میں سے تِین ہزار لیکن اُس وقت تک اُن کا بُہت بڑا حِصّہ ساؤُل کے گھرانے کا طرفدار تھا۔
  • اور بنی افرائِیم میں سے بِیس ہزار آٹھ سَو زبردست سُورما جو اپنے آبائی خاندانوں میں نامی آدمی تھے۔
  • اور منسّی کے آدھے قبِیلہ سے اٹھارہ ہزار جِن کے نام بتائے گئے تھے کہ آ کر داؤُد کو بادشاہ بنائیں۔
  • اور بنی اِشکار میں سے اَیسے لوگ جو زمانہ کو سمجھتے اور جانتے تھے کہ اِسرا ئیل کو کیا کرنا مُناسِب ہے اُن کے سردار دو سَو تھے اور اُن کے سب بھائی اُن کے حُکم میں تھے۔
  • اور زبُولُون میں سے اَیسے لوگ جو مَیدان میں جانے اور ہر قِسم کے جنگی آلات کے ساتھ معرکہ آرائی کے قابِل تھے پچاس ہزار ۔ یہ صف آرائی کرنا جانتے تھے اور دو دِلے نہ تھے۔
  • اور نفتا لی میں سے ایک ہزار سردار اور اُن کے ساتھ سَینتِیس ہزار ڈھالیں اور بھالے لِئے ہُوئے۔
  • اور دانِیوں میں سے اٹھائِیس ہزار چھ سَو معرکہ آرائی کرنے والے۔
  • اور آشر میں سے چالِیس ہزار جو مَیدان میں جانے اور معرکہ آرائی کے قابِل تھے۔
  • اور یَرد ن کے پار کے رُوبِینیوں اور جدِّیوں اور منسّی کے آدھے قبِیلہ میں سے ایک لاکھ بِیس ہزار جِن کے ساتھ لڑائی کے لِئے ہر قِسم کے جنگی آلات تھے۔
  • یہ سب جنگی مَرد جو معرکہ آرائی کر سکتے تھے خلُوصِ دِل سے حبرُو ن کو آئے تاکہ داؤُد کو سارے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنائیں اور باقی سب اِسرائیلی بھی داؤُد کو بادشاہ بنانے پر مُتّفِق تھے۔
  • اور وہ وہاں داؤُد کے ساتھ تِین دِن تک ٹھہرے اور کھاتے پِیتے رہے کیونکہ اُن کے بھائِیوں نے اُن کے لِئے تیّاری کی تھی۔
  • ماسِوا اِن کے جو اُن کے قرِیب کے تھے بلکہ اِشکار اور زبُولُون اور نفتا لی تک کے لوگ گدھوں اور اُونٹوں اورخچّروں اور بَیلوں پر روٹیاں اور مَیدہ کی بنی ہُوئی کھانے کی چِیزیں اور انجِیر کی ٹِکیاں ۔ اور کِشمِش کے گُچھّے اور مَے اور تیل لادے ہُوئے اور بَیل اور بھیڑبکریاں اِفراط سے لائے اِس لِئے کہ اِسرائیل میں خُوشی تھی۔
  • اور داؤُد نے اُن سرداروں سے جو ہزار ہزار اور سَو سَو پر تھے یعنی ہر ایک سر لشکر سے صلاح لی۔
  • اور داؤُد نے اِسرا ئیل کی ساری جماعت سے کہا کہ اگر تُم کو اچّھا لگے اور خُداوند ہمارے خُدا کی مرضی ہو تو آؤ ہم ہر جگہ اِسرا ئیل کے سارے مُلک میں اپنے باقی بھائیوں کو جِن کے ساتھ کاہِن اور لاوی بھی اپنے نواحی دار شہروں میں رہتے ہیں کہلا بھیجیں تاکہ وہ ہمارے پاس جمع ہوں۔
  • اور ہم اپنے خُدا کا صندُوق پِھر اپنے پاس لے آئیں کیونکہ ہم ساؤُل کے ایّام میں اُس کے طالِب نہ ہُوئے۔
  • تب ساری جماعت بول اُٹھی کہ ہم اَیسا ہی کریں گے کیونکہ یہ بات سب لوگوں کی نِگاہ میں ٹِھیک تھی۔
  • تب داؤُد نے مِصر کی ندی سِیحُور سے حمات کے مدخل تک کے سارے اِسرا ئیل کو جمع کِیا تاکہ خُدا کے صندُوق کو قریت یعرِ یم سے لے آئیں۔
  • اور داؤُد اور سارا اِسرا ئیل بعلہ کو یعنی قریت یعرِ یم کو جو یہُودا ہ میں ہے گئے تاکہ خُدا کے صندُوق کو وہاں سے لے آئیں جو کرُّوبیوں پر بَیٹھنے والا خُداوند ہے اور اِس نام سے پُکارا جاتا ہے۔
  • اور وہ خُدا کے صندُوق کو ایک نئی گاڑی پر رکھ کر ابِیند اب کے گھر سے باہر نِکال لائے اور عُزّا اور اخیُو گاڑی کو ہانک رہے تھے۔
  • اور داؤُ داور سارا اِسرا ئیل خُدا کے آگے بڑے زور سے گِیت گاتے اور بربط اور سِتار اور دف اور جھانجھ اور تُرہی بجاتے چلے آتے تھے۔
  • اور جب وہ کِیدُو ن کے کھلِیہان پر پُہنچے تو عُزّا نے صندُوق کے تھامنے کو اپنا ہاتھ بڑھایا کیونکہ بَیلوں نے ٹھوکر کھائی تھی۔
  • تب خُداوند کا قہر عُزّا پر بھڑکا اور اُس نے اُس کو مار ڈالا اِس لِئے کہ اُس نے اپنا ہاتھ صندُوق پر بڑھایا تھا اور وہ وہِیں خُدا کے حُضُور مَر گیا۔
  • تب داؤُ داُداس ہُؤا اِس لِئے کہ خُداوند عُزّا پر ٹُوٹ پڑا اور اُس نے اُس مقام کا نام پرض عُزّا رکھّا جو آج تک ہے۔
  • اور داؤُ داُس دِن خُدا سے ڈر گیا اور کہنے لگا کہ مَیں خُدا کے صندُوق کو اپنے ہاں کیونکر لاؤُں؟۔
  • سو داؤُ د صندُوق کو اپنے ہاں داؤُ دکے شہر میں نہ لایا بلکہ اُسے باہر ہی باہر جاتی عوبیدادُ وم کے گھر میں لے گیا۔
  • سو خُدا کا صندُوق عوبیدادُو م کے گھرانے کے ساتھ اُس کے گھر میں تِین مہِینے تک رہا اور خُداوند نے عوبیدادُو م کے گھر اور اُس کی سب چِیزوں کو برکت دی۔
  • اور صُور کے بادشاہ حِیرا م نے داؤُ دکے پاس ایلچی اور اُس کے واسطے محلّ بنانے کے لِئے دیودار کے لٹّھے اور راج اور بڑھئی بھیجے۔
  • اور داؤُ دجان گیا کہ خُداوند نے اُسے بنی اِسرائیل کا بادشاہ بنا کر قائِم کر دِیا ہے کیونکہ اُس کی سلطنت اُس کے اِسرائیلی لوگوں کی خاطِر مُمتاز کی گئی تھی۔
  • اور داؤُ دنے یروشلیِم میں اَور عَورتیں بیاہ لِیں اور اُس سے اَور بیٹے بیٹیاں پَیدا ہُوئے۔
  • اور اُس کے اُن بچّوں کے نام جو یروشلیِم میں پَیدا ہُوئے یہ ہیں ۔ سمّو ع اور سوبا ب اور ناتن اور سُلیما ن۔
  • اور اِبحار اور الِسُو ع اور الفالط۔
  • اورنَوجہ اور نفج اور یفیعہ۔
  • اور الِیسمع ۔ اور بعلید ع اور الِیفالط۔
  • اور جب فِلستِیوں نے سُنا کہ داؤُ دممسُوح ہو کر سارے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنا ہے تو سب فِلستی داؤُ دکی تلاش میں چڑھ آئے اور داؤُ دیہ سُن کر اُن کے مُقابلہ کو نِکلا۔
  • اور فِلستِیوں نے آ کر رفائِیم کی وادی میں دھاوا مارا۔
  • تب داؤُ دنے خُدا سے سوال کِیا کیا مَیں فِلستِیوں پر چڑھ جاؤُں؟ کیا تُو اُن کو میرے ہاتھ میں کر دے گا؟ خُداوند نے اُسے فرمایا چڑھ جا کیونکہ مَیں اُن کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا۔
  • سو وہ بعل پرا ضِیم میں آئے اور داؤُ دنے وہِیں اُن کو مارا اور داؤُ دنے کہا خُدا نے میرے ہاتھ سے میرے دُشمنوں کو اَیسا چِیرا جَیسے پانی چاک چاک ہو جاتا ہے ۔ اِس سبب سے اُنہوں نے اُس مقام کا نام بعل پرا ضِیم رکھّا۔
  • اور وہ اپنے بُتوں کو وہاں چھوڑ گئے اور وہ داؤُ دکے حُکم سے آگ میں جلا دِئے گئے۔
  • اور فِلستِیوں نے پِھر اُس وادی میں دھاوا مارا۔
  • اور داؤُ دنے پِھر خُدا سے سوال کِیا اور خُدا نے اُس سے کہا کہ تُو اُن کا پِیچھا نہ کر بلکہ اُن کے پاس سے کترا کر نِکل جا اور تُوت کے پیڑوں کے سامنے سے اُن پر حملہ کر۔
  • اور جب تُو تُوت کے درختوں کی پُھنگیوں پر چلنے کی سی آواز سُنے تب لڑائی کو نِکلنا کیونکہ خُدا تیرے آگے آگے فِلستِیوں کے لشکر کومارنے کے لِئے نِکلا ہے۔
  • اور داؤُ دنے جَیسا خُدا نے اُسے فرمایا تھا کِیا اور اُنہوں نے فِلستِیوں کی فَوج کو جِبعُو ن سے جزر تک قتل کِیا۔
  • اور داؤُ دکی شُہرت سب مُلکوں میں پَھیل گئی اور خُداوند نے سب قَوموں پر اُس کا خَوف بِٹھا دِیا۔
  • اور داؤُ دنے داؤُ دکے شہر میں اپنے لِئے محلّ بنائے اور خُدا کے صندُوق کے لِئے ایک جگہ تیّار کر کے اُس کے لِئے ایک خَیمہ کھڑا کِیا۔
  • تب داؤُ دنے کہا کہ لاوِیوں کے سِوا اَور کِسی کو خُدا کے صندُوق کو اُٹھانا نہیں چاہئے کیونکہ خُداوند نے اُن ہی کو چُنا ہے کہ خُدا کے صندُوق کو اُٹھائیں اور ہمیشہ اُس کی خِدمت کریں۔
  • اور داؤُ دنے سارے اِسرا ئیل کو یروشلیِم میں جمع کِیا تاکہ خُداوند کے صندُوق کو اُس جگہ جو اُس نے اُس کے لِئے تیّار کی تھی لے آئیں۔
  • اور داؤُ دنے بنی ہارُون کو اور لاویوں کو اِکٹّھا کِیا۔
  • یعنی بنی قِہات میں سے اُور ی ایل سردار اور اُس کے ایک سَو بِیس بھائیوں کو۔
  • بنی مِراری میں سے عسا یاہ سردار اور اُس کے دو سَو بِیس بھائیوں کو۔
  • بنی جیرسوم میں سے یُوایل سردار اور اُس کے ایک سَوتِیس بھائِیوں کو۔
  • بنی الِیصفن میں سے سمعیا ہ سردار اور اُس کے دو سَو بھائِیوں کو۔
  • بنی حبرُون میں سے الی ا یل سردار اور اُس کے اسّی بھائیوں کو۔
  • بنی عُزّی ایل میں سے عمِّیندا ب سردار اور اُس کے ایک سَو بارہ بھائیوں کو۔
  • اور داؤُ دنے صدُو ق اور ابیاتر کاہِنوں کو اوراُوری ایل اور عسا یاہ اور یُوا یل اورسمعیا ہ اور الی ا یل اورعمِّیندا ب لاویوں کو بُلایا۔
  • اور اُن سے کہا کہ تُم لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سردار ہو ۔ تُم اپنے آپ کو پاک کرو ۔ تُم بھی اور تُمہارے بھائی بھی تاکہ تُم خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے صندُوق کو اُس جگہ جو مَیں نے اُس کے لِئے تیّار کی ہے لا سکو۔
  • کیونکہ جب تُم نے پہلی بار اُسے نہ اُٹھایا تو خُداوند ہمارا خُدا ہم پر ٹُوٹ پڑا کیونکہ ہم آئِین کے مُطابِق اُس کے طالِب نہیں ہُوئے تھے۔
  • تب کاہِنوں اور لاویوں نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے صندُوق کو لانے کے لِئے اپنے آپ کو پاک کِیا۔
  • اور بنی لاوی نے خُدا کے صندُوق کو جَیسا مُوسیٰ نے خُداوند کے کلام کے مُوافِق حُکم کِیا تھا چوبوں سے اپنے کندھوں پر اُٹھایا لِیا۔
  • اور داؤُ دنے لاویوں کے سرداروں کو فرمایا کہ اپنے بھائِیوں میں سے گانے والوں کو مُقرّر کریں کہ مُوسِیقی کے ساز یعنی سِتار اور بربط اور جھانجھ بجائیں اور آواز بُلند کر کے خُوشی سے گائیں۔
  • سو لاویوں نے ہَیما ن بِن یُوا یل کو مُقرّر کِیا اور اُس کے بھائیوں میں سے آسف بِن برکیا ہ کو اور اُن کے بھائیوں بنی مِراری میں سے ایتا ن بِن قوسِیا ہ کو۔
  • اور اُن کے ساتھ اُن کے دُوسرے درجہ کے بھائیوں یعنی زکرِیا ہ بین اور یعزِیئیل اور سمِیرامو ت اور یحیِئیل اور عنّی اور الِیا ب اور بِنایا ہ اور معسیا ہ اور متِّتیا ہ اور الِفلہُو اور مِقنیا ہ اور عوبیداد ُوم اور یعی ایل کو جو دربان تھے۔
  • پس گانے والے ہَیما ن ۔ آسف اور ایتا ن مُقرّر ہُوئے کہ پِیتل کی جھانجھوں کو زور سے بجائیں۔
  • اور زکر یاہ اور عزیئیل اور سمِیرامو ت اور یحیِئیل اورعنّی اور الِیا ب اور معسیا ہ اور بِنایا ہ سِتار کو علاموت راگ پر چھیڑیں۔
  • اور متِّتیا ہ اور الِفلہُو اور مِقنیا ہ اور عوبیداد وم اور یعیِئیل اور عززیا ہ شمِینت راگ پر سِتار بجائیں۔
  • اور کنانیا ہ لاویوں کا سردار گِیت پر مُقرّر تھا۔وہ گِیت سِکھاتا تھا کیونکہ وہ بڑا ہی ماہِر تھا۔
  • اور برکیا ہ اور القانہ صندُوق کے دربان تھے۔
  • اور شبنیا ہ اور یہُوسفط اور نتنئِیل اور عماسی اور زکر یاہ اور بِنایا ہ اور الِیعزر کاہِن خُدا کے صندُوق کے آگے آگے نرسِنگے پُھونکتے جاتے تھے اور عوبیدادُو م اور یحیا ہ صندُوق کے دربان تھے۔
  • سو داؤُ داور اِسرا ئیل کے بُزُرگ اور ہزاروں کے سردار روانہ ہُوئے کہ خُداوند کے عہد کے صندُوق کو عوبیداد ُوم کے گھر سے خُوشی مناتے ہُوئے لائیں۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب خُدا نے اُن لاویوں کی جو خُداوند کے عہد کے صندُوق کو اُٹھائے ہُوئے تھے مدد کی تو اُنہوں نے سات بَیل اور سات مینڈھے قُربان کِئے۔
  • اور داؤُ داور سب لاوی جوصندُوق کو اُٹھائے ہُوئے تھے اور گانے والے اور گانے والوں کے ساتھ کنانیا ہ جو گانے میں اُستاد تھا کتانی پَیراہنوں سے مُلبّس تھے اور داؤد کتان کا افُود بھی پہنے تھا۔
  • یُوں سب اِسرائیلی نعرہ مارتے اور نرسِنگوں اور تُرہِیوں اور جھانجھوں کی آواز کے ساتھ سِتار اور بربط کو زور سے بجاتے ہُوئے خُداوند کے عہد کے صندُوق کو لائے۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب خُداوند کے عہد کا صندُوق داؤُ دکے شہر میں پُہنچا تو ساؤُ ل کی بیٹی مِیکل نے کِھڑکی میں سے جھانک کر داؤُ دبادشاہ کو خُوب ناچتے کُودتے دیکھا اور اُس نے اپنے دِل میں اُس کو حقِیر جانا۔
  • سو وہ خُدا کے صندُوق کو لے آئے اور اُسے اُس خَیمہ کے بِیچ میں جو داؤُ دنے اُس کے لِئے کھڑا کِیا تھا رکھّا اور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں خُدا کے حضُور چڑھائِیں۔
  • اور جب داؤُ دسوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھا چُکا تو اُس نے خُداوند کے نام سے لوگوں کو برکت دی۔
  • اور اُس نے سب اِسرائیلی لوگوں کو کیا مَرد کیا عَورت ایک ایک روٹی اور ایک ایک ٹُکڑا گوشت اور کِشمِش کی ایک ایک ٹِکیا دی۔
  • اُس نے لاویوں میں سے بعضوں کو مُقرّر کِیا کہ خُداوند کے صندُوق کے آگے خِدمت کریں اور خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کا ذِکر اور شُکر اور اُس کی حمد کریں۔
  • اوّل آسف اور اُس کے بعد زکر یاہ اور یعی ا یل اور سمِیرا موت اور یحیِئیل اور متِّتیاہ اور الِیا ب اور بِنایا ہ اور عوبیدادُ وم اور یعی ایل سِتار اور بربط کے ساتھ اور آسف جھانجھوں کو زور سے بجاتا ہُؤا۔
  • اور بِنایا ہ اور یحزِیئیل کاہِن سدا تُرہِیوں کے ساتھ خُدا کے عہد کے صندُوق کے آگے رہا کریں۔
  • پہلے اُسی دِن داؤُ دنے یہ ٹھہرایا کہ خُداوند کا شُکر آسف اور اُس کے بھائی بجا لایا کریں۔
  • خُداوند کی شُکرگُذاری کرو ۔ اُس سے دُعا کرو۔ قَوموں کے درمیان اُس کے کاموں کا اِشتہار دو۔
  • اُس کے حضُور گاؤ ۔ اُس کی مدح سرائی کرو۔ اُس کے سب عجِیب کاموں کا چرچا کرو۔
  • اُس کے پاک نام پر فخر کرو۔ جو خُداوند کے طالِب ہیں اُن کا دِل خُوش رہے۔
  • تُم خُداوند اور اُس کی قُوّت کے طالِب ہو۔ تُم سدا اُس کے دِیدار کے طالِب رہو۔
  • تُم اُس کے عجِیب کاموں کو جو اُس نے کِئے۔ اور اُس کے مُعجِزوں اور مُنہ کے آئِین کو یاد رکھّو۔
  • اَے اُس کے بندہ اِسرا ئیل کی نسل! اَے بنی یعقُوب جو اُس کے برگُزِیدہ ہو!
  • وہ خُداوند ہمارا خُدا ہے۔ تمام رُویِ زمِین پر اُس کے آئِین ہیں۔
  • سدا اُس کے عہد کو یادرکھّو اور ہزار پُشتوں تک اُس کے کلام کو جو اُس نے فرمایا۔
  • اُسی عہد کو جو اُس نے ابرہا م سے باندھا اور اُس قَسم کو جو اُس نے اِضحا ق سے کھائی
  • جِسے اُس نے یعقُو ب کے لِئے آئِین کے طَورپر اور اِسرا ئیل کے لِئے ابدی عہد کے طَور پر قائِم کِیا۔
  • یہ کہہ کر کہ مَیں کنعا ن کا مُلک تُجھ کو دُوں گا۔ وہ تُمہارا مَورُوثی حِصّہ ہو گا۔
  • اُس وقت تُم شُمار میں تھوڑے تھے بلکہ بُہت ہی تھوڑے اور مُلک میں پردیسی تھے۔
  • وہ ایک قَوم سے دُوسری قَوم میں اور ایک مملکت سے دُوسری مملکت میں پِھرتے رہے۔
  • اُس نے کِسی شخص کو اُن پر ظُلم کرنے نہ دِیا بلکہ اُن کی خاطِر بادشاہوں کو تنبِیہ کی
  • کہ تُم میرے ممسُوحوں کو نہ چھُوؤ اور میرے نبِیوں کو نہ ستاؤ۔
  • اَے سب اہلِ زمِین! خُداوند کے حضُور گاؤ۔ روزبروز اُس کی نجات کی بشارت دو۔
  • قَوموں میں اُس کے جلال کا۔ سب لوگوں میں اُس کے عجائِب کا بیان کرو۔
  • کیونکہ خُداوند بزُرگ اور نِہایت سِتایش کے لائِق ہے۔ وہ سب معبُودوں سے زِیادہ مُہِیب ہے ۔
  • اِس لِئے کہ اور قَوموں کے سب معبُود محض بُت ہیں لیکن خُداوند نے آسمانوں کو بنایا۔
  • عظمت اور جلال اُس کے حضُور میں ہیں اور اُس کے ہاں قُدرت اور شادمانی ہیں۔
  • اَے قَوموں کے قبِیلو! خُداوندکی خُداوند ہی کی تمجِید و تعظِیم کرو۔
  • خُداوند کی اَیسی تمجِید کرو جو اُس کے نام کے شایاں ہے۔ ہدیہ لاؤ اور اُس کے حضُور آؤ۔ پاک آرایش کے ساتھ خُداوند کو سِجدہ کرو۔
  • اَے سب اہلِ زمِین! اُس کے حضُور کانپتے رہو۔ جہان قائِم ہے اور اُسے جُنبِش نہیں۔
  • آسمان خُوشی منائے اور زمِین شادمان ہو۔ وہ قَوموں میں اِعلان کریں کہ خُداوند سلطنت کرتا ہے۔
  • سمُندر اور اُس کی معمُوری شور مچائے۔ مَیدان اور جو کُچھ اُس میں ہے باغ باغ ہو۔
  • تب جنگل کے درخت خُوشی سے خُداوند کے حضُور گانے لگیں گے۔ کیونکہ وہ زمِین کا اِنصاف کرنے کو آ رہا ہے۔
  • خُداوند کا شُکر کرو اِس لِئے کہ وہ نیک ہے۔ کیونکہ اُس کی شفقت ابدی ہے ۔
  • تُم کہو اَے ہماری نجات کے خُدا ہم کو بچالے اور قَوموں میں سے ہم کو جمع کر اور اُن سے ہم کو رہائی دے تاکہ ہم تیرے قُدُّوس نام کا شُکرکریں اور للکارتے ہُوئے تیری سِتایش کریں۔
  • خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا ازل سے ابد تک مُبارک ہو! اور سب لوگ بول اُٹھے آمِین اور اُنہوں نے خُداوند کی سِتایش کی۔
  • اور اُس نے وہاں خُداوند کے عہد کے صندُوق کے آگے آسف اور اُس کے بھائِیوں کو ہر روز کے ضرُوری کام کے مُطابِق ہمیشہ صندُوق کے آگے خِدمت کرنے کو چھوڑا۔
  • اور عوبیدادُ وم اور اُس کے اڑسٹھ بھائِیوں کو اور عوبیدا دُوم بِن یدو تون اور حوساہ کو تاکہ دربان ہوں۔
  • اور صدُو ق کاہِن اور اُس کے کاہِن بھائِیوں کو خُداوندکے مسکن کے آگے جِبعُو ن کے اُونچے مقام پر اِس لِئے۔
  • کہ وہ خُداوند کی شرِیعت کی سب لِکھی ہُوئی باتوں کے مُطابِق جو اُس نے اِسرا ئیل کو فرمائِیں ہر صُبح اور شام سوختنی قُربانی کے مذبح پر خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانیاں چڑھائیں۔
  • اور اُن کے ساتھ ہَیما ن اور یدو تون اور باقی چُنے ہُوئے آدمِیوں کو جو نام بنام مذکُور ہُوئے تھے تاکہ خُداوند کا شُکر کریں کیونکہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔
  • اُن ہی کے ساتھ ہَیما ن اور یدو تون تھے جو بجانے والوں کے لِئے تُرہِیاں اور جھانجھیں اور خُدا کے گِیتوں کے لِئے باجے لِئے ہُوئے تھے اور بنی یدوتون دربان تھے۔
  • تب سب لوگ اپنے اپنے گھر گئے اور داؤُ دلَوٹا کہ اپنے گھرانے کو برکت دے۔
  • اور جب داؤُ داپنے محلّ میں رہنے لگا تو اُس نے ناتن نبی سے کہا مَیں تو دیودار کے محلّ میں رہتا ہُوں پرخُداوند کے عہد کا صندُوق خَیمہ میں ہے۔
  • ناتن نے داؤُ دسے کہا کہ جو کُچھ تیرے دِل میں ہے سو کر کیونکہ خُدا تیرے ساتھ ہے۔
  • اور اُسی رات اَیسا ہُؤا کہ خُدا کا کلام ناتن پر نازِل ہُؤا کہ۔
  • جا کر میرے بندہ داؤُ دسے کہہ کہ خُداوند یُوں فرماتاہے کہ تُو میرے رہنے کے لِئے گھر نہ بنانا۔
  • کیونکہ جب سے مَیں بنی اِسرائیل کو نِکال لایا آج کے دِن تک مَیں نے کِسی گھر میں سکُونت نہیں کی بلکہ خَیمہ بہ خَیمہ اور مسکن بہ مسکن پِھرتا رہا ہُوں۔
  • اُن جگہوں میں جہاں جہاں مَیں سارے اِسرا ئیل کے ساتھ پِھرتا رہا کیا مَیں نے اِسرائیلی قاضیوں میں سے جِن کومَیں نے حُکم کِیا تھا کہ میرے لوگوں کی گلّہ بانی کریں کِسی سے ایک حرف بھی کہا کہ تُم نے میرے لِئے دیودارکا گھر کیوں نہیں بنایا؟۔
  • پس تُو میرے بندہ داؤُ دسے یُوں کہنا کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے بھیڑسالے میں سے جب تُو بھیڑ بکریوں کے پِیچھے پِیچھے چلتا تھا لِیا تاکہ تُو میری قَوم اِسرا ئیل کا پیشوا ہو۔
  • اور جہاں کہِیں تُو گیا مَیں تیرے ساتھ رہا اور تیرے سب دُشمنوں کو تیرے سامنے سے کاٹ ڈالا ہے اور مَیں رُویِ زمِین کے بڑے بڑے آدمِیوں کے نام کی مانِند تیرا نام کر دُوں گا۔
  • اور مَیں اپنی قَوم اِسرا ئیل کے لِئے ایک جگہ ٹھہراؤُں گااور اُن کو قائِم کر دُوں گا تاکہ اپنی جگہ بسے رہیں اورپِھر ہٹائے نہ جائیں اور نہ شرارت کے فرزند پِھر اُن کودُکھ دینے پائیں گے جَیسا شرُوع میں ہُؤا۔
  • اور اُس وقت بھی جب مَیں نے حُکم دِیا کہ میری قَوم اِسرا ئیل پر قاضی مُقرّر ہوں اور مَیں تیرے سب دُشمنوں کو مغلُوب کرُوں گا ۔ ماسِوا اِس کے مَیں تُجھے بتاتا ہُوں کہ خُداوند تیرے لِئے ایک گھر بنائے گا۔
  • اور جب تیرے دِن پُورے ہو جائیں گے تاکہ تُو اپنے باپ دادا کے ساتھ مِل جانے کو چلا جائے تو مَیں تیرے بعدتیری نسل کو تیرے بیٹوں میں سے برپا کرُوں گا اور اُس کی سلطنت کو قائِم کرُوں گا۔
  • وہ میرے لِئے گھر بنائے گا اور مَیں اُس کا تخت ہمیشہ کے لِئے قائِم کرُوں گا۔
  • مَیں اُس کا باپ ہُوں گا اور وہ میرا بیٹا ہو گا اورمَیں اپنی شفقت اُس پر سے نہیں ہٹاؤُں گا جَیسے مَیں نے اُس پر سے جو تُجھ سے پہلے تھا ہٹا لی۔
  • بلکہ مَیں اُس کو اپنے گھر میں اور اپنی مملکت میں ابدتک قائِم رکُھّوں گا اور اُس کا تخت ابد تک ثابِت رہے گا۔
  • سو ناتن نے اِن سب باتوں اور اِس ساری رویا کے مُطابِق اَیسا ہی داؤُ دسے کہا۔
  • تب داؤُ دبادشاہ اندر جا کر خُداوند کے حضُور بَیٹھا اور کہنے لگا اَے خُداوند خُدا مَیں کَون ہُوں اور میراگھرانا کیا ہے کہ تُو نے مُجھ کو یہاں تک پُہنچایا؟۔
  • اور یہ اَے خُدا تیری نظر میں چھوٹی بات تھی بلکہ تُونے تو اپنے بندہ کے گھر کے حق میں آیندہ بُہت دِنوں کاذِکر کِیا ہے اور تُو نے اَے خُداوند خُدا مُجھے اَیسامانا کہ گویا مَیں بڑا منزلت والا آدمی ہُوں۔
  • بھلا داؤُ دتُجھ سے اُس اِکرام کی نِسبت جو تیرے خادِم کا ہُؤا اَور کیا کہے؟ کیونکہ تُو اپنے بندہ کو جانتاہے۔
  • اَے خُداوند تُو نے اپنے بندہ کی خاطِر اپنی ہی مرضی سے اِن بڑے بڑے کاموں کو ظاہِر کرنے کے لِئے اِتنی بڑی بات کی۔
  • اَے خُداوند کوئی تیری مانِند نہیں اور تیرے سِوا جِسے ہم نے اپنے کانوں سے سُنا ہے اَور کوئی خُدا نہیں۔
  • اور رُویِ زمِین پر تیری قَوم اِسرا ئیل کی طرح اَورکَونسی قَوم ہے جِسے خُدا نے جا کر اپنی اُمّت بنانے کوآپ چُھڑایا تاکہ تُو اپنی اُمّت کے سامنے سے جِسے تُونے مِصر سے خلاصی بخشی قَوموں کو دُور کر کے بڑے اورمُہِیب کاموں سے اپنا نام کرے؟۔
  • کیونکہ تُو نے اپنی قَوم اِسرا ئیل کو ہمیشہ کے لِئے اپنی قَوم ٹھہرایا ہے اور تُو آپ اَے خُداوند اُن کا خُدا ہُؤا ہے۔
  • اور اب اَے خُداوند وہ بات جو تُو نے اپنے بندہ کے حق میں اور اُس کے گھرانے کے حق میں فرمائی ابد تک ثابِت رہے اور جَیسا تُو نے کہا ہے وَیسا ہی کر۔
  • اور تیرا نام ابد تک قائِم اور بزُرگ ہو تاکہ کہاجائے کہ ربُّ الافواج اِسرا ئیل کا خُدا ہے بلکہ وہ اِسرا ئیل ہی کے لِئے خُدا ہے اور تیرے بندہ داؤُ دکاگھرانا تیرے حضُور قائِم رہے۔
  • کیونکہ تُو نے اَے میرے خُدا اپنے بندہ پر ظاہِر کِیاہے کہ تُو اُس کے لِئے ایک گھر بنائے گا ۔ سو تیرے بندہ کو تیرے حضُور دُعا کرنے کا حَوصلہ ہُؤا۔
  • اور اَے خُداوند تُو ہی خُدا ہے اور تُو نے اپنے بندہ سے اِس بھلائی کا وعدہ کِیا۔
  • اور تُجھے پسند آیا کہ تُو اپنے بندہ کے گھرانے کوبرکت بخشے تاکہ وہ ابد تک تیرے حضُور پایدار رہے کیونکہ تُو اَے خُداوند! برکت دے چُکا ہے ۔ سو وہ ابد تک مُبارک ہے۔
  • اِس کے بعد یُوں ہُؤا کہ داؤُ دنے فِلستِیوں کو مارا اور اُن کو مغلُوب کِیا اور جات کو اُس کے قصبوں سمیت فِلستِیوں کے ہاتھ سے لے لِیا۔
  • اور اُس نے موآ ب کو مارا اور موآبی داؤُ دکے مُطِیع ہو گئے اور ہدئے لائے۔
  • اور داؤُ دنے ضوبا ہ کے بادشاہ ہدد عزر کو بھی جب وہ اپنی سلطنت دریایِ فرا ت تک قائِم کرنے گیا حمات میں مار لِیا۔
  • اور داؤُ دنے اُس سے ایک ہزار رتھ اور سات ہزار سوار اور بِیس ہزار پیادے لے لِئے اور اُس نے رتھوں کے سب گھوڑوں کی کونچیں کٹوا دِیں پر اُن میں سے ایک سَو رتھوں کے لِئے گھوڑے بچا لِئے۔
  • اور جب دمشق کے ارامی ضو باہ کے بادشاہ ہدد عزر کی مدد کرنے کو آئے تو داؤُ دنے ارامیوں میں سے بائِیس ہزار آدمی قتل کِئے۔
  • تب داؤُ دنے دمشق کے ارا م میں سِپاہیوں کی چَوکیاں بِٹھائِیں اور ارامی داؤُ دکے مُطِیع ہو گئے اور ہدئے لائے اور جہاں کہِیں داؤُ دجاتا خُداوند اُسے فتح بخشتاتھا۔
  • اور داؤُ دہدد عزر کے نَوکروں کی سونے کی ڈھالیں لے کر اُن کو یروشلیِم میں لایا۔
  • اور ہدد عزر کے شہروں طِبخت اور کُون سے داؤُ دبُہت سا پِیتل لایا جِس سے سُلیما ن نے پِیتل کا بڑا حَوض اور سُتُون اور پِیتل کے برتن بنائے۔
  • اور جب حمات کے بادشاہ توعُو نے سُنا کہ داؤُ دنے ضو باہ کے بادشاہ ہدد عزر کا سارا لشکر مار لِیا۔
  • تو اُس نے اپنے بیٹے ہدُورا م کو داؤُ دبادشاہ کے پاس بھیجا تاکہ اُسے سلام کرے ا ور مُبارکباد دے اِس لِئے کہ اُس نے جنگ کر کے ہدد عزر کو مارا (کیونکہ ہدد عزر توعُو سے لڑا کرتا تھا) اور ہر طرح کے سونے اور چاندی اور پِیتل کے برتن اُس کے ساتھ تھے۔
  • اِن کو بھی داؤُ دبادشاہ نے اُس چاندی اور سونے کے ساتھ جو اُس نے اَور سب قَوموں یعنی ادُو م اور موآ ب اور بنی عمُّون اور فِلستِیوں اورعمالِیق سے لِیا تھا خُداوند کو نذر کِیا۔
  • اور ابی شے بِن ضرُویا ہ نے وادیِ شور میں اٹھارہ ہزار ادُومِیوں کو مارا۔
  • اور اُس نے ادُو م میں سِپاہیوں کی چَوکیاں بِٹھائِیں اور سب ادُومی داؤُ دکے مُطِیع ہو گئے اور جہاں کہِیں داؤُ دجاتا خُداوند اُسے فتح بخشتا تھا۔
  • سو داؤُ دسارے اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور اپنی ساری رعیّت کے ساتھ عدل و اِنصاف کرتا تھا۔
  • اور یُوآ ب بِن ضرُویا ہ لشکر کا سردار تھا اور یہُو سفط بِن اخِیلُود مُؤرِّخ تھا۔
  • اور صدُو ق بِن اخِیطو ب اور ابیملِک بِن ابیا تر کاہِن تھے اور شَوشا مُنشی تھا۔
  • اور بنایا ہ بِن یہو یدع کریتیوں اور فلیتیوں پر تھا اور داؤُ دکے بیٹے بادشاہ کے خاص مُصاحِب تھے۔
  • اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ بنی عمُّون کا بادشاہ ناحس مَر گیا اور اُس کا بیٹا اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔
  • تب داؤُ دنے کہا کہ مَیں ناحس کے بیٹے حنُو ن کے ساتھ نیکی کرُوں گا کیونکہ اُس کے باپ نے میرے ساتھ نیکی کی۔ پس داؤُ دنے قاصِد بھیجے تاکہ اُس کے باپ کے بارے میں اُسے تسلّی دیں ۔ سو داؤُ دکے خادِم بنی عمُّون کے مُلک میں حنُو ن کے پاس آئے کہ اُسے تسلّی دیں۔
  • پر بنی عمُّون کے امِیروں نے حنُو ن سے کہا کیا تیرا خیال ہے کہ داؤُ دتیرے باپ کی عِزّت کرتا ہے جو اُس نے تیرے پاس تسلّی دینے والے بھیجے ہیں؟ کیا اُس کے خادِم تیرے مُلک کا حال دریافت کرنے اور اُسے تباہ کرنے اور بھید لینے نہیں آئے ہیں؟۔
  • تب حنُو ن نے داؤُ دکے خادِموں کو پکڑا اور اُن کی داڑھی مُونچھیں مُنڈوا کر اُن کی آدھی پوشاک اُن کے سُرینوں تک کٹوا ڈالی اور اُن کو روانہ کر دِیا۔
  • تب بعضوں نے جا کر داؤُ دکو بتایا کہ اُن آدمِیوں سے کَیسا سلُوک کِیا گیا ۔ سو اُس نے اُن کے اِستِقبال کو لوگ بھیجے اِس لِئے کہ وہ نِہایت شرماتے تھے اور بادشاہ نے کہا کہ جب تک تُمہاری داڑِھیاں نہ بڑھ جائیں یرِیحُو میں ٹھہرے رہو ۔ اِس کے بعد لَوٹ آنا۔
  • جب بنی عمُّون نے دیکھا کہ وہ داؤُ دکے حضُور نفرت انگیز ہو گئے ہیں تو حنُو ن اور بنی عمُّون نے مسوپتا میہ اور ارا م معکہ اور ضوبا ہ سے رتھوں اور سواروں کو کِرایہ کرنے کے لِئے ایک ہزار قِنطار چاندی بھیجی۔
  • سو اُنہوں نے بتِّیس ہزار رتھوں اور معکہ کے بادشاہ اور اُس کے لوگوں کو اپنے لِئے کرایہ کر لِیا جو آ کر مِید با کے سامنے خَیمہ زن ہو گئے اور بنی عمُّون اپنے اپنے شہر سے جمع ہُوئے اور لڑنے کو آئے۔
  • جب داؤُ دنے یہ سُنا تو اُس نے یُوآ ب اور سُورماؤں کے سارے لشکر کو بھیجا۔
  • تب بنی عمُّون نے نِکل کر شہر کے پھاٹک پر لڑائی کے لِئے صف باندھی اور وہ بادشاہ جو آئے تھے سو اُن سے الگ مَیدان میں تھے۔
  • جب یُوآب نے دیکھا کہ اُس کے آگے اور پِیچھے لڑائی کے لِئے صف بندھی ہے تو اُس نے سب اِسرا ئیل کے خاص لوگوں میں سے آدمی چُن لِئے اور ارامیوں کے مُقابِل اُن کی صف آرائی کی۔
  • اور باقی لوگوں کو اپنے بھائی ابی شے کے سپُرد کِیا اور اُنہوں نے بنی عمُّون کے سامنے اپنی صف باندھی۔
  • اور اُس نے کہا کہ اگر ارامی مُجھ پرغالِب آئیں تو تُو میری کُمک کرنا اور اگر بنی عمُّون تُجھ پر غالِب آئیں تو مَیں تیری کُمک کرُوں گا۔
  • سو ہِمّت باندھو اور آؤ ہم اپنی قَوم اور اپنے خُدا کے شہروں کی خاطِر مَردانگی کریں اور خُداوند جو کُچھ اُسے بھلا معلُوم ہو کرے۔
  • پس یُوآ ب اپنے لوگوں سمیت ارامیوں سے لڑنے کو آگے بڑھا اور وہ اُس کے سامنے سے بھاگے۔
  • جب بنی عمُّون نے ارامیوں کو بھاگتے دیکھا تو وہ بھی اُس کے بھائی ابی شے کے سامنے سے بھاگ کر شہر میں گُھس گئے ۔ تب یُوآ ب یروشلیِم کو لَوٹ آیا۔
  • جب ارامیوں نے دیکھا کہ اُنہوں نے بنی اِسرائیل سے شِکست کھائی تو اُنہوں نے قاصِد بھیج کر دریایِ فرات کے پار کے ارامیوں کو بُلوایا اور ہدد عزر کا سِپہ سالار سوفک اُن کا سردار تھا۔
  • اور اِس کی خبر داؤُ دکو مِلی ۔ تب وہ سارے اِسرا ئیل کو جمع کر کے یَرد ن کے پار گیا اور اُن کے قرِیب پُہنچا اور اُن کے مُقابِل صف باندھی ۔ سو جب داؤُ دنے ارامیوں کے مُقابلہ میں جنگ کے لِئے صف باندھی تو وہ اُس سے لڑے۔
  • اور ارامی اِسرا ئیل کے سامنے سے بھاگے اور داؤُ دنے ارامیوں کے سات ہزار رتھوں کے سواروں اور چالِیس ہزار پیادوں کو مارا اور لشکر کے سردار سوفک کو قتل کِیا۔
  • جب ہدد عزر کے مُلازِموں نے دیکھا کہ وہ اِسرا ئیل سے ہار گئے تو وہ داؤُ دسے صُلح کر کے اُس کے مُطِیع ہو گئے اور ارامی بنی عمُّون کی کُمک پر پِھر کبھی راضی نہ ہُوئے۔
  • پِھر نئے سال کے شرُوع میں جب بادشاہ جنگ کے لِئے نِکلتے ہیں یُوآ ب نے زبردست لشکر لے جا کر بنی عمُّون کے مُلک کو اُجاڑ ڈالا اور آ کر ربّہ کو گھیر لِیا لیکن داؤُ دیروشلیِم میں رہ گیا تھا اور یُوآ ب نے ربّہ کو سر کر کے اُسے ڈھا دِیا۔
  • اور داؤُد نے اُن کے بادشاہ کے تاج کو اُس کے سر پر سے اُتار لِیا اور اُس کا وزن ایک قِنطار سونا پایا اور اُس میں بیش قِیمت جواہِرجڑے تھے ۔ سو وہ داؤُ دکے سر پر رکھّا گیا اور وہ اُس شہر میں سے بُہت سا لُوٹ کا مال نِکال لایا۔
  • اور اُس نے اُن لوگوں کو جو اُس میں تھے باہر نِکال کر ارّوں اور لوہے کے ہینگوں اور کُلہاڑوں سے کاٹا اور داؤُ دنے بنی عمُّون کے سب شہروں سے اَیسا ہی کِیا ۔ تب داؤُ داور سب لوگ یروشلیِم کو لَوٹ آئے۔
  • اِس کے بعد جزر میں فِلستِیوں سے جنگ ہُوئی ۔ تب حُوساتی سِبّکی نے سفّی کو جو پہلوان کے بیٹوں میں سے ایک تھا قتل کِیا اور فِلستی مغلُوب ہُوئے۔
  • اور فِلستِیوں سے پِھر جنگ ہُوئی ۔ تب یعُور کے بیٹے الحنا ن نے جاتی جُو لِیت کے بھائی لحمی کو جِس کے بھالے کی چھڑ جُلاہے کے شہتِیر کے برابر تھی مار ڈالا۔
  • پِھر جات میں ایک اَور جنگ ہُوئی جہاں ایک بڑا قدآور آدمی تھا جِس کے چَوبِیس اُنگلیاں یعنی ہاتھوں میں چھ چھ اور پاؤں میں چھ چھ تِھیں اور وہ بھی اُسی پہلوان کا بیٹا تھا۔
  • جب اُس نے اِسرا ئیل کی فضیِحت کی تو داؤُ دکے بھائی سِمعی کے بیٹے یُونتن نے اُس کو مار ڈالا۔
  • یہ جات میں اُسی پہلوان سے پَیدا ہُوئے تھے اور داؤُ داور اُس کے خادِموں کے ہاتھ سے قتل ہُوئے۔
  • اور شَیطان نے اِسرا ئیل کے خِلاف اُٹھ کر داؤُ دکو اُبھارا کہ اِسرا ئیل کا شُمار کرے۔
  • تب داؤُ دنے یُوآ ب سے اور لوگوں کے سرداروں سے کہا کہ جاؤ بیرسبع سے دان تک اِسرا ئیل کا شُمار کرو اور مُجھے خبر دو تاکہ مُجھے اُن کی تعداد معلُوم ہو۔
  • یُوآ ب نے کہا خُداوند اپنے لوگوں کو جِتنے ہیں اُس سے سَو گُناہ زِیادہ کرے لیکن اَے میرے مالِک بادشاہ کیا وہ سب کے سب میرے مالِک کے خادِم نہیں ہیں؟ پِھر میرا خُداوند یہ بات کیوں چاہتا ہے؟ وہ اِسرا ئیل کے لِئے خطا کا باعِث کیوں بنے؟۔
  • تَو بھی بادشاہ کا فرمان یُوآ ب پر غالِب رہا چُنانچہ یُوآ ب رُخصت ہُؤا اور تمام اِسرا ئیل میں پِھرا اور یروشلیِم کو لَوٹا۔
  • اور یُوآ ب نے لوگوں کے شُمار کی مِیزان داؤُ دکو بتائی اور سب اِسرائیلی گیارہ لاکھ شمشیرزن مَرد اور یہُودا ہ چار لاکھ ستّر ہزار شمشیرزن مَرد تھے۔
  • لیکن اُس نے لاو ی اور بِنیمِین کا شُمار اُن کے ساتھ نہیں کِیا تھا کیونکہ بادشاہ کا حُکم یُوآ ب کے نزدِیک نفرت انگیز تھا۔
  • لیکن خُدا اِس بات سے ناراض ہُؤا اِس لِئے اُس نے اِسرا ئیل کو مارا۔
  • تب داؤُ دنے خُدا سے کہا کہ مُجھ سے بڑا گُناہ ہُؤا کہ مَیں نے یہ کام کِیا ۔ اب مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ اپنے بندہ کا قُصُور مُعاف کر کیونکہ مَیں نے بیہُودہ کام کِیا ہے۔
  • اور خُداوند نے داؤُ دکے غَیب بِین جاد سے کہا۔
  • کہ جا کر داؤُ دسے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تیرے سامنے تِین چِیزیں پیش کرتا ہُوں ۔ اُن میں سے ایک چُن لے تاکہ مَیں اُسے تُجھ پر بھیجُوں۔
  • سو جاد نے داؤُ دکے پاس آ کر اُس سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو جِسے چاہے اُسے چُن لے۔
  • یا تو قحط کے تِین برس یا اپنے دُشمنوں کے آگے تِین مہِینے تک ہلاک ہوتے رہنا اَیسے حال میں کہ تیرے دُشمنوں کی تلوار تُجھ پر وار کرتی رہے یا تِین دِن خُداوند کی تلوار یعنی مُلک میں وبا رہے اور خُداوند کا فرِشتہ اِسرا ئیل کی سب سرحدّوں میں مارتا رہے ۔ اب سوچ لے کہ مَیں اپنے بھیجنے والے کو کیا جواب دُوں۔
  • داؤُ دنے جاد سے کہا مَیں بڑے شکنجہ میں ہُوں ۔ مَیں خُداوند کے ہاتھ میں پڑُوں کیونکہ اُس کی رحمتیں بُہت زِیادہ ہیں ۔ لیکن اِنسان کے ہاتھ میں نہ پڑُوں۔
  • سو خُداوند نے اِسرا ئیل میں وبا بھیجی اور اِسرا ئیل میں سے ستّر ہزار آدمی مَر گئے۔
  • اور خُدا نے ایک فرِشتہ یروشلیِم کو بھیجا کہ اُسے ہلاک کرے اور جب وہ ہلاک کرنے ہی کو تھا تو خُداوند دیکھ کر اُس بلا سے ملُول ہُؤا اور اُس ہلاک کرنے والے فرِشتہ سے کہا بس اب اپنا ہاتھ کھینچ اور خُداوند کا فرِشتہ یبُوسی اُرنا ن کے کھلِیہان کے پاس کھڑا تھا۔
  • اور داؤُ دنے اپنی آنکھیں اُٹھا کر آسمان و زمِین کے بِیچ خُداوند کے فرِشتہ کو کھڑے دیکھا اور اُس کے ہاتھ میں ننگی تلوار تھی جو یروشلیِم پر بڑھائی ہُوئی تھی ۔ تب داؤُ داور بزُرگ ٹاٹ اوڑھے ہُوئے مُنہ کے بل گِرے۔
  • اور داؤُ دنے خُدا سے کہا کیا مَیں ہی نے حُکم نہیں کِیا تھا کہ لوگوں کا شُمار کِیا جائے؟ گُناہ تو مَیں نے کِیا اور بڑی شرارت مُجھ سے ہُوئی پر اِن بھیڑوں نے کیا کِیا ہے؟ اَے خُداوند میرے خُدا تیرا ہاتھ میرے اور میرے باپ کے گھرانے کے خِلاف ہو نہ کہ اپنے لوگوں کے خِلاف کہ وہ وبا میں مُبتلا ہوں۔
  • تب خُداوند کے فرِشتہ نے جاد کو حُکم کِیا کہ داؤُ د سے کہے کہ داؤُ دجا کر یبُوسی اُرنا ن کے کھلِیہان میں خُداوند کے لِئے ایک قُربانگاہ بنائے۔
  • اور داؤُ دجاد کے کلام کے مُوافِق جو اُس نے خُداوند کے نام سے کہا تھا گیا۔
  • اور اُرنا ن نے مُڑ کر اُس فرِشتہ کو دیکھا اور اُس کے چاروں بیٹے جو اُس کے ساتھ تھے چُھپ گئے ۔ اُس وقت اُرنا ن گیہُوں داؤتا تھا۔
  • اور جب داؤُ داُرنا ن کے پاس آیا تب اُرنا ن نے نِگاہ کی اور داؤُ دکو دیکھا اور کھلِیہان سے باہر نِکل کر داؤُ دکے آگے جُھکا اور زمِین پر سرنگُوں ہو گیا۔
  • تب داؤُ دنے اُرنا ن سے کہا کہ اِس کھلِیہان کی یہ جگہ مُجھے دیدے تاکہ مَیں اِس میں خُداوند کے لِئے ایک قُربانگاہ بناؤُں تُو اِس کا پُورا دام لے کر مُجھے دے تاکہ وبا لوگوں سے دُور کر دی جائے۔
  • اُرنا ن نے داؤُ دسے کہا تُو اِسے لے لے اور میرا مالِک بادشاہ جو کُچھ اُسے بھلا معلُوم ہو کرے ۔ دیکھ! مَیں اِن بَیلوں کو سوختنی قُربانیوں کے لِئے اور داؤنے کے سامان اِیندھن کے لِئے اور یہ گیہُوں نذر کی قُربانی کے لِئے دیتا ہُوں ۔ مَیں یہ سب کُچھ دِئے دیتا ہُوں۔
  • داؤُ دبادشاہ نے اُرنا ن سے کہا نہیں نہیں بلکہ مَیں ضرُور پُورا دام دے کر تُجھ سے خرِید لُوں گا کیونکہ مَیں اُسے جو تیرا مال ہے خُداوند کے لِئے نہیں لینے کا اور نہ بغَیر خرچ کِئے سوختنی قُربانی چڑھاؤُں گا۔
  • سو داؤُ دنے اُرنا ن کو اُس جگہ کے لِئے چھ سَو مِثقال سونا تول کر دِیا۔
  • اور داؤُ دنے وہاں خُداوند کے لِئے مذبح بنایا اور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھائِیں اور خُداوند سے دُعا کی اور اُس نے آسمان پر سے سوختنی قُربانی کے مذبح پر آگ بھیج کر اُس کو جواب دِیا۔
  • اور خُداوند نے اُس فرِشتہ کو حُکم دِیا۔ تب اُس نے اپنی تلوار پِھر مِیان میں کر لی۔
  • اُس وقت جب داؤُ د نے دیکھا کہ خُداوند نے یبُوسی اُرنا ن کے کھلِیہان میں اُس کو جواب دِیا تھا تو اُس نے وہِیں قُربانی چڑھائی۔
  • کیونکہ اُس وقت خُداوند کا مسکن جِسے مُوسیٰ نے بیابان میں بنایا تھا اور سوختنی قُربانی کا مذبح جِبعُو ن کی اُونچی جگہ میں تھے۔
  • لیکن داؤُ دخُدا سے پُوچھنے کے لِئے اُس کے آگے نہ جا سکا کیونکہ وہ خُداوند کے فرِشتہ کی تلوار کے سبب سے ڈر گیا۔
  • اور داؤُ دنے کہا یِہی خُداوند خُدا کا گھر اور یِہی اِسرا ئیل کی سوختنی قُربانی کا مذبح ہے۔
  • اور داؤُ دنے حُکم دِیا کہ اُن پردیسِیوں کو جو اِسرا ئیل کے مُلک میں تھے جمع کریں اور اُس نے سنگتراش مُقرّر کِئے کہ خُدا کے گھر کے بنانے کے لِئے پتّھر کاٹ کر گھڑیں۔
  • اور داؤُ دنے دروازوں کے کِواڑوں کی کِیلوں اور قبضوں کے لِئے بُہت سا لوہا اور اِتنا پِیتل کہ تول سے باہِر تھا۔
  • اور دِیودار کے بے شُمار لٹّھے تیّار کِئے کیونکہ صیدانی اور صُوری دیودار کے لٹّھے کثرت سے داؤُ دکے پاس لاتے تھے۔
  • اور داؤُ دنے کہا کہ میرا بیٹا سُلیما ن لڑکا اور ناتجربہ کار ہے اور ضرُور ہے کہ وہ گھر جو خُداوند کے لِئے بنایا جائے نِہایت عظِیمُ الشان ہو اور سب مُلکوں میں اُس کا نام اور شُہرت ہو ۔ سو مَیں اُس کے لِئے تیّاری کرُوں گا ۔ چُنانچہ داؤُ دنے اپنے مَرنے سے پہلے بُہت تیّاری کی۔
  • تب اُس نے اپنے بیٹے سُلیما ن کو بُلایا اور اُسے تاکِید کی کہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے لِئے ایک گھر بنائے۔
  • اور داؤُ دنے اپنے بیٹے سُلیما ن سے کہا یہ تو خُود میرے دِل میں تھا کہ خُداوند اپنے خُدا کے نام کے لِئے ایک گھر بناؤُں۔
  • لیکن خُداوند کا کلام مُجھے پُہنچا کہ تُو نے بُہت خُونریزی کی ہے اور بڑی بڑی لڑائِیاں لڑا ہے۔ سو تُو میرے نام کے لِئے گھر نہ بنانا کیونکہ تُو نے زمِین پر میرے سامنے بُہت خُون بہایا ہے۔
  • دیکھ تُجھ سے ایک بیٹا پَیدا ہو گا ۔ وہ مَردِ صُلح ہو گا اور مَیں اُسے چاروں طرف کے سب دُشمنوں سے امن بخشُوں گا کیونکہ سُلیما ن اُس کا نام ہو گا اور مَیں اُس کے ایّام میں اِسرا ئیل کو امن و امان بخشُوں گا۔
  • وُہی میرے نام کے لِئے ایک گھر بنائے گا ۔ وہ میرا بیٹاہو گا اور مَیں اُس کا باپ ہُوں گا اور مَیں اِسرا ئیل پر اُس کی سلطنت کا تخت ابد تک قائِم رکُھّوں گا۔
  • اب اَے میرے بیٹے خُداوند تیرے ساتھ رہے اور تُو اِقبالمند ہو اور خُداوند اپنے خُدا کا گھر بنا جَیسا اُس نے تیرے حق میں فرمایا ہے۔
  • اب خُداوند تُجھے عقل و دانائی بخشے اور اِسرا ئیل کی بابت تیری ہدایت کرے تاکہ تو خُداوند اپنے خُدا کی شرِیعت کو مانتا رہے۔
  • تب تُو اِقبالمند ہو گا بشرطیکہ تُو اُن آئِین اور احکام پر جو خُداوند نے مُوسیٰ کو اِسرا ئیل کے لِئے دِئے اِحتیاط کر کے عمل کرے ۔ سو ہِمّت باندھ اور حَوصلہ رکھ ۔ خَوف نہ کر ۔ ہِراسان نہ ہو۔
  • دیکھ مَیں نے مشقّت سے خُداوند کے گھر کے لِئے ایک لاکھ قِنطار سونا اور دس لاکھ قِنطار چاندی اور بے اندازہ پِیتل اور لوہا تیّار کِیا ہے کیونکہ وہ کثرت سے ہے اور لکڑی اور پتّھر بھی مَیں نے تیّار کِئے ہیں اور تُو اُن کو اَور بڑھا سکتا ہے۔
  • اور بُہت سے کارِیگر پتّھر اور لکڑی کے کاٹنے اور تراشنے والے اور سب طرح کے ہُنرمند جو قِسم قِسم کے کام میں ماہِر ہیں تیرے پاس ہیں۔
  • سونے اور چاندی اور پِیتل اور لوہے کا کُچھ حِساب نہیں ہے ۔ سو اُٹھ اور کام میں لگ جا اور خُداوند تیرے ساتھ رہے۔
  • اِس کے علاوہ داؤُ دنے اِسرا ئیل کے سب سرداروں کو اپنے بیٹے سُلیما ن کی مدد کا حُکم دِیا اور کہا۔
  • کیا خُداوند تُمہارا خُدا تُمہارے ساتھ نہیں ہے؟ اور کیا اُس نے تُم کو چاروں طرف چَین نہیں دِیا ہے؟ کیونکہ اُس نے اِس مُلک کے باشِندوں کو میرے ہاتھ میں کر دِیا ہے اور مُلک خُداوند اور اُس کے لوگوں کے آگے مغلُوب ہُؤا ہے۔
  • سو اب تُم اپنے دِل کو اور اپنی جان کو خُداوند اپنے خُدا کی تلاش میں لگاؤ اور اُٹھو اور خُداوند خُدا کا مَقدِس بناؤ تاکہ تُم خُداوند کے عہد کے صندُوق کو اور خُدا کے پاک برتنوں کو اُس گھر میں جو خُداوند کے نام کا بنے گا لے آؤ۔
  • اب داؤُ دبُڈّھا اور عُمر رسِیدہ ہو گیا تھا ۔ سو اُس نے اپنے بیٹے سُلیما ن کو اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا۔
  • اور اُس نے اِسرا ئیل کے سب سرداروں کو کاہِنوں اور لاویوں سمیت اِکٹّھا کِیا۔
  • اور تِیس برس کے اور اُس سے زِیادہ عُمر کے لاوی گِنے گئے اور اُن کی گِنتی ایک ایک آدمی کو شُمار کر کے اڑتِیس ہزار تھی۔
  • اِن میں سے چَوبِیس ہزار خُداوند کے گھر کے کام کی نِگرانی پر مُقرّر ہُوئے اور چھ ہزار سردار اور مُنصِف تھے۔
  • اور چار ہزار دربان تھے اور چار ہزار اُن سازوں سے خُداوند کی تعرِیف کرتے تھے جِن کو مَیں نے یعنی داؤُ دنے مدح سرائی کے لِئے بنایا تھا۔
  • اور داؤُ دنے اُن کو جیر سون قِہات اور مِرار ی نام بنی لاوی کے فرِیقوں میں تقسِیم کِیا۔
  • جیرسونیوں میں سے یہ تھے ۔ لعدا ن اورسِمعی۔
  • لعدا ن کے بیٹے ۔ سردار یحی ایل اور زَیتا م اور یُوا یل ۔ یہ تِین تھے۔
  • سِمعی کے بیٹے سلُومِیت اور حزی ا یل اور ہارا ن یہ تِین تھے ۔ یہ لعدا ن کے آبائی خاندانوں کے سردار تھے۔
  • اورسِمعی کے بیٹے یحت ۔ زِینا اور یعُو س اور برِیعہ ۔ یہ چاروں سِمعی کے بیٹے تھے۔
  • اوّل یحت تھا اور زِیزا دُوسرا اور یعُو س اور برِیعہ کے بیٹے بُہت نہ تھے ۔ اِس سبب سے وہ ایک ہی آبائی خاندان میں گِنے گئے۔
  • اورقِہات کے بیٹے عمرام ۔ اِضہار حبرُو ن اور عُزّی ا یل ۔ یہ چار تھے۔
  • عمرا م کے بیٹے ہارُو ن اور مُوسیٰ تھے اور ہارُو ن الگ کِیا گیا تاکہ وہ اور اُس کے بیٹے ہمیشہ پاکترِین چِیزوں کی تقدِیس کِیا کریں اور سدا خُداوند کے آگے بخُور جلائیں اور اُس کی خِدمت کریں اور اُس کا نام لے کر برکت دیں۔
  • رہا مَردِ خُدا مُوسیٰ سو اُس کے بیٹے لاو ی کے قبِیلہ میں گِنے گئے۔
  • اور مُوسیٰ کے بیٹے جیر سوم اور الِیعزر تھے۔
  • اور جیرسو م کا بیٹا سبُوا یل سردار تھا۔
  • اور الِیعزر کا بیٹا رحبیا ہ سردار تھا اور اِلیعزر کے اَور بیٹے نہ تھے پر رحبیا ہ کے بُہت سے بیٹے تھے۔
  • اِضہار کا بیٹا سلُومِیت سردار تھا۔
  • حبرُو ن کے بیٹوں میں اوّل یریا ہ ۔ امریا ہ دُوسرا ۔ یحزی ایل تِیسرا اور یقمِعا م چَوتھا تھا۔
  • عُزّی ا یل کے بیٹوں میں اوّل مِیکا ہ سردار اور یسیاہ دُوسرا تھا۔
  • مِرار ی کے بیٹے محلی اور مُو شی اور محلی کے بیٹے اِلیعزر اور قِیس تھے۔
  • اور اِلیعزر مَر گیا اور اُس کے کوئی بیٹا نہ تھا فقط بیٹیاں تِھیں اور اُن کے بھائی قِیس کے بیٹوں نے اُن سے بیاہ کِیا۔
  • مُو شی کے بیٹے محلی اور عیدر اور یرِیمو ت یہ تِین تھے۔
  • لاو ی کے بیٹے یِہی تھے جو اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُطابِق تھے ۔ اُن کے آبائی خاندانوں کے سردار جَیسا وہ نام بنام ایک ایک کر کے گِنے گئے یِہی ہیں ۔ وہ بِیس برس اور اُس سے اُوپر کی عُمر سے خُداوند کے گھر کی خِدمت کا کام کرتے تھے۔
  • کیونکہ داؤُ دنے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا نے اپنے لوگوں کو آرام دِیا ہے اور وہ ابد تک یروشلیِم میں سکُونت کرے گا۔
  • اور لاویوں کو بھی مسکن اور اُس کی خِدمت کے سب ظرُوف کو پِھر کبھی اُٹھانا نہ پڑے گا۔
  • کیونکہ داؤُ دکی پِچھلی باتوں کے مُوافِق بنی لاوی جو بِیس برس اور اُس سے زِیادہ عُمر کے تھے گِنے گئے۔
  • کیونکہ اُن کا کام یہ تھا کہ خُداوند کے گھر کی خِدمت کے وقت صحنوں اور کوٹھرِیوں میں اور سب مُقدّس چِیزوں کے پاک کرنے میں یعنی خُدا کے گھر کی خِدمت کے کام میں بنی ہارُون کی مدد کریں۔
  • اور نذ ر کی روٹی کا اور مَیدہ کی نذز کی قُربانی کا خواہ وہ بے خمِیری روٹیوں یا توے پر کی پکّی ہُوئی چِیزوں یا تلی ہُوئی چِیزوں کی ہو اور ہر طرح کے تول اور ناپ کا کام کریں۔
  • اور ہر صُبح اور شام کو کھڑے ہو کر خُداوند کی شُکرگُذاری اور سِتایش کریں۔
  • اور سبتوں اور نئے چاندوں اور مُقرّرہ عِیدوں میں ہمیشہ خُداوند کے حضُور پُوری تعداد میں سب سوختنی قُربانیاں اُس قاعِدہ کے مُطابِق جو اُن کے بارے میں ہے چڑھایا کریں۔
  • اور خُداوند کے گھر کی خِدمت کو انجام دینے کے لِئے خَیمۂِ اِجتماع کی حِفاظت اور مَقدِس کی نِگرانی اور اپنے بھائی بنی ہارُون کی اِطاعت کریں۔
  • اور بنی ہارُون کے فرِیق یہ تھے ۔ ہارُو ن کے بیٹے ندب ۔ ابِیہُو ۔ اِلیعزر اور اِتمر تھے۔
  • اور ندب اور ابِیہُو اپنے باپ سے پہلے مَر گئے اور اُن کے اَولاد نہ تھی سو الِیعزر اور اِتمر نے کہانت کا کام کِیا۔
  • اور داؤُ دنے اِلیعزر کے بیٹوں میں سے صدُو ق اور اِتمر کے بیٹوں میں سے اخی ملِک کو اُن کی خِدمت کی ترتِیب کے مُطابِق تقسِیم کِیا۔
  • اور اِتمر کے بیٹوں سے زِیادہ اِلیعزر کے بیٹوں میں رئِیس مِلے اور اِس طرح سے وہ تقسِیم کِئے گئے کہ ِالیعزر کے بیٹوں میں آبائی خاندانوں کے سولہ سردار تھے اور اِتمر کے بیٹوں میں سے آبائی خاندانوں کے مُطابِق آٹھ۔
  • اِس طرح قُرعہ ڈال کر اور باہم خلط ملط ہو کر وہ تقسِیم ہُوئے کیونکہ مَقدِس کے سردار اور خُدا کے سردار بنی اِلیعزر اور بنی اِتمر دونوں میں سے تھے۔
  • اور نتنی ا یل مُنشی کے بیٹے سمعیا ہ نے جو لاویوں میں سے تھا اُن کے ناموں کو بادشاہ اور امِیروں اور صدُو ق کاہِن اور اخی ملِک بِن ابِیاتر اور کاہِنوں اور لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کے سامنے لِکھا ۔ جب اِلیعزر کا ایک آبائی خاندان لِیا گیا تو اِتمر کا بھی ایک آبائی خاندان لِیا گیا۔
  • اور پہلی چِٹّھی یہُو یریب کی نِکلی ۔ دُوسری یدعیا ہ کی۔
  • تِیسری حارِ م کی چَوتھی شعورِ یم کی۔
  • پانچوِیں ملکیاہ کی ۔ چھٹی میامِین کی۔
  • ساتوِیں ہقُّوض کی ۔ آٹھوِیں ابیا ہ کی۔
  • نوِیں یشُو ع کی ۔ دسوِیں سِکانیا ہ کی۔
  • گیارھوِیں اِلیا سِب کی ۔ بارھوِیں یقِیم کی۔
  • تیرھوِیں خُفّاہ کی ۔ چَودھوِیں یسبِا ب کی۔
  • پندرھوِیں بِلجا ہ کی ۔ سولھوِیں اِمّیر کی۔
  • سترھوِیں حزِیر کی ۔ اٹھارھوِیں فضِیض کی۔
  • اُنّیسویں فتحیا ہ کی ۔ بِیسوِیں یحزِ قیل کی۔
  • اکِیسوِیں یاکِن کی ۔ بائِیسوِیں جمُول کی۔
  • تیئِیسوِیں دِلایا ہ کی ۔ چَوبِیسوِیں معزیا ہ کی۔
  • یہ اُن کی خِدمت کی ترتِیب تھی تاکہ وہ خُداوند کے گھر میں اُس قانُون کے مُطابِق آئیں جو اُن کو اُن کے باپ ہارُو ن کی معرفت وَیسا ہی مِلا جَیسا خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا نے اُسے حُکم کِیا تھا۔
  • باقی بنی لاوی میں سے عمرا م کے بیٹوں میں سے سُوبا ئیل ۔ سُوبا ئیل کے بیٹوں میں سے یہد یاہ۔
  • رہا رحبیا ہ ۔ سو رحبیا ہ کے بیٹوں میں سے پہلا یسّیا ہ۔
  • اِضہاریوں میں سے سلُومو ت ۔ بنی سلُوموت میں سے یحت۔
  • اور بنی حبرُون میں سے یریا ہ پہلا۔ امریا ہ دُوسرا ۔ یحزی ایل تِیسرا ۔ یقمعا م چَوتھا۔
  • بنی عُزّی ایل میں سے مِیکا ہ ۔ بنی مِیکاہ میں سے سمِیر۔
  • مِیکا ہ کا بھائی یسّیا ہ ۔ بنی یسّیاہ میں سے زکریا ہ۔
  • مِرار ی کے بیٹے محلی اور مُوشی ۔ بنی یعزیاہ میں سے بِنُو۔
  • رہے بنی مِراری ۔ سو یعزیا ہ سے بِنُو اورسُوہم اور زکُّور اور عِبر ی۔
  • محلی سے اِلیعزر جِس کے کوئی بیٹا نہ تھا۔
  • قِیس سے قِیس کا بیٹا یرحمیئیل۔
  • اور مُو شی کے بیٹے محلی اور عیدر اور یرِیمو ت ۔ لاویوں کی اَولاد اپنے آبائی خاندانوں کے مُطابِق یِہی تھی۔
  • اِنہوں نے بھی اپنے بھائی بنی ہارُون کی طرح داؤُ دبادشاہ اور صدُو ق اور اخی مَلِک اور کاہِنوں اور لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کے سامنے اپنا اپنا قُرعہ ڈالا یعنی سردار کے آبائی خاندانوں کا جو حق تھا وُہی اُس کے چھوٹے بھائی کے خاندانوں کا تھا۔
  • پِھر داؤُ داور لشکر کے سرداروں نے آسف اور ہَیما ن اور یدُوتُو ن کے بیٹوں میں سے بعضوں کو خِدمت کے لِئے الگ کِیا تاکہ وہ بربط اور سِتار اور جھانجھ سے نبُوّت کریں اور جو اُس کام کو کرتے تھے اُن کا شُمار اُن کی خِدمت کے مُطابِق یہ تھا۔
  • آسف کے بیٹوں میں سے زکُّور ۔ یُوسف ۔ نتنیا ہ اور اسر ی لاہ ۔ آسف کے یہ بیٹے آسف کے ماتحت تھے جو بادشاہ کے حُکم کے مُطابِق نبُوّت کرتا تھا۔
  • یدُوتُو ن سے بنی یدُوتُون ۔ سو جِدلیا ہ ۔ ضر ی اور یسعیا ہ حسبیا ہ اور متِّتیا ہ ۔ یہ چھ اپنے باپ یدُوتُو ن کے ماتحت تھے جو بربط لِئے رہتا اور خُداوند کی شُکرگُذاری اور حمد کرتا ہُؤا نُبُوّت کرتا تھا۔
  • رہا ہَیما ن ۔ سوہَیما ن کے بیٹے بُقّیاہ ۔ متّنیا ہ ۔ عُزّی ا یل ۔ سبُوا یل ۔ یرِیمو ت ۔ حنانیا ہ ۔ حنانی ۔ اِلیا تہ ۔ جِدّالتی ۔ رُوممتی عزر ۔ یسبِقا شہ ۔ ملُّوتی ۔ ہَوتِیر اورمحازیو ت۔
  • یہ سب ہَیما ن کے بیٹے تھے جو خُدا کی باتوں میں سِینگ بُلند کرنے کے لِئے بادشاہ کا غَیب بِین تھا اور خُدا نے ہَیما ن کو چَودہ بیٹے اور تِین بیٹِیاں دی تِھیں۔
  • یہ سب خُداوند کے گھر میں گِیت گانے کے لِئے اپنے باپ کے ماتحت تھے اور جھانجھ اور سِتار اور بربط سے خُدا کے گھر کی خِدمت کرتے تھے اور آسف اور یدُوتُو ن اور ہَیما ن بادشاہ کے حُکم کے تابِع تھے۔
  • اور اُن کے بھائیوں سمیت جو خُداوند کی مدح سرائی کی تعلِیم پا چُکے تھے یعنی وہ سب جو مشّاق تھے اُن کا شُمار دو سَو اٹھاسی تھا۔
  • اور اُنہوں نے کیا چھوٹے کیا بڑے کیا اُستاد کیا شاگِرد ایک ہی طرِیقہ سے اپنی اپنی خِدمت کے لِئے قُرعہ ڈالا۔
  • پہلی چِٹّھی آسف کی یُو سف کو مِلی ۔ دُوسری جِدلیا ہ کو اور اُس کے بھائی اور بیٹے اُس سمیت بارہ تھے۔
  • تِیسری زکُّور کو اور اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • چَوتھی یِضر ی کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • پانچوِیں نتنیا ہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • چھٹی بُقّیاہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • ساتوِیں یسری لاہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • آٹھوِیں یسعیا ہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • نوِیں متّنیا ہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • دسوِیں سِمعی کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • گیارھوِیں عزرا یل کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • بارھوِیں حسبیا ہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • تیرھوِیں سبُوایل کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • چَودھوِیں متِّتیا ہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • پندرھوِیں یرِیمو ت کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • سولھوِیں حنانیا ہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • سترھوِیں یسبِقا شہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • اٹھارھوِیں حنا نی کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • اُنّیِسوِیں ملُّوتی کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • بِیسوِیں الِیا تہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • اِکّیسوِیں ہَوتِیر کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • بائِیسوِیں جِدّالتی کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • تیئِیسوِیں محازیو ت کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • چَوبِیسوِیں رُوممتی عزر کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔
  • دربانوں کے فرِیق یہ تھے ۔ قورحیوں میں مسلمیا ہ بِن قور ے جو بنی آسف میں سے تھا۔
  • اورمسلمیا ہ کے ہاں بیٹے تھے ۔ زکریا ہ پہلوٹھا ۔ یدی عیل دُوسرا ۔ زبد یاہ تِیسرا ۔ یتنی ایل چَوتھا۔
  • عیلا م پانچواں ۔ یہُوحانا ن چھٹا ۔ اِلِیہُو عینی ساتواں تھا۔
  • اور عوبیدادُو م کے ہاں بیٹے تھے ۔ سمعیا ہ پہلوٹھا ۔ یہُوزباد دُوسرا ۔ یُوآ خ تِیسرا اور سکا ر چَوتھا اور نتنی ایل پانچواں۔
  • عمّی ایل چھٹا ۔ اِشکار ساتواں ۔ فعُلتی آٹھواں کیونکہ خُدا نے اُسے برکت بخشی تھی۔
  • اور اُس کے بیٹے سمعیا ہ کے ہاں بھی بیٹے پَیدا ہُوئے جو اپنے آبائی خاندان پر سرداری کرتے تھے کیونکہ وہ زبردست سُورما تھے۔
  • سمعیا ہ کے بیٹے عُتنی اور رفاایل اور عوبید اور اِلزباد جِن کے بھائی الِیہُو اور سماکیا ہ سُورما تھے۔
  • یہ سب عوبید ادُوم کی اَولاد میں سے تھے ۔ وہ اور اُن کے بیٹے اور اُن کے بھائی خِدمت کے لِئے قُوّت کے اِعتبار سے قابِل آدمی تھے ۔ یُوں عوبید ادُومی باسٹھ تھے۔
  • اور مسلمیا ہ کے بیٹے اور بھائی اٹھارہ سُورما تھے۔
  • اور بنی مِراری میں سے حُوسہ کے ہاں بیٹے تھے ۔ سِمر ی سردار تھا (وہ پہلوٹھا تو نہ تھا پر اُس کے باپ نے اُسے سردار بنا دِیا تھا)۔
  • دُوسرا خِلقیاہ تِیسرا طبلیا ہ ۔ چَوتھا زکر یاہ ۔ حُوسہ کے سب بیٹے اور بھائی تیرہ تھے۔
  • اِن ہی میں سے یعنی سرداروں میں سے دربانوں کے فرِیق تھے جِن کا ذِمّہ اپنے بھائِیوں کی طرح خُداوند کے گھر میں خِدمت کرنے کا تھا۔
  • اور اُنہوں نے کیا چھوٹے کیا بڑے اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُوافِق ہر ایک پھاٹک کے لِئے قُرعہ ڈالا۔
  • اور مشرِق کی طرف کا قُرعہ سلمیا ہ کے نام نِکلا ۔ پِھر اُس کے بیٹے زکریا ہ کے لِئے بھی جو عقلمند صلاح کار تھا قُرعہ ڈالا گیا اور اُس کا قُرعہ شِمال کی طرف کا نِکلا۔
  • عوبید ادُوم کے لِئے جنُوب کی طرف کا تھا اور اُس کے بیٹوں کے لِئے توشہ خانہ کا۔
  • سُفّیِم اور حُوسہ کے لِئے مغرِب کی طرف سلکت کے پھاٹک کے نزدِیک کا جہاں سے اُونچی سڑک اُوپر جاتی ہے اَیسا کہ آمنے سامنے ہو کر پہرا دیں۔
  • مشرِق کی طرف چھ لاوی تھے ۔ شِمال کی طرف ہر روز چار۔ جنُوب کی طرف ہر روز چار اور توشہ خانہ کے پاس دو دو۔
  • مغرِب کی طرف پربا ر کے واسطے چار تو اُونچی سڑک پراور دو پربار کے لِئے۔
  • بنی قورحی اور بنی مِراری میں سے دربانوں کے فرِیق یِہی تھے۔
  • اور لاویوں میں سے اخیاہ خُدا کے گھر کے خزانوں اور نذر کی چِیزوں کے خزانوں پر مُقرّر تھا۔
  • بنی لعدان ۔ سو لعدا ن کے خاندان کے جَیرسونیوں کے بیٹے جو اُن آبائی خاندانوں کے سردار تھے جو جیرسونی لَعدا ن سے تعلُّق رکھتے تھے یہ تھے ۔ یحی ایلی۔
  • اور یحی ایلی کے بیٹے زیتا م اور اُس کا بھائی یُوا یل خُداوند کے گھر کے خزانوں پر تھے۔
  • عمرامیوں۔ اِضہاریوں ۔ حبرُونیوں اور عُزّی ایلیوں میں سے۔
  • سبُوایل بِن جیر سوم بِن مُوسیٰ بَیتُ المال پر مُختار تھا۔
  • اور اُس کے بھائی الِیعزر کی طرف سے اُس کا بیٹا رحبیا ہ ۔ رحبیا ہ کا بیٹا یسعیا ہ ۔ یسعیا ہ کا بیٹا یُورا م ۔ یُورا م کا بیٹا زِکر ی ۔ زِکر ی کا بیٹا سلُّومِیت۔
  • یہ سلُّومِیت اور اُس کے بھائی نذر کی ہُوئی چِیزوں کے سب خزانوں پر مُقرّر تھے جِن کو داؤُ دبادشاہ اور آبائی خاندانوں کے سرداروں اور ہزاروں اور سَیکڑوں کے سرداروں اور لشکر کے سرداروں نے نذر کِیا تھا۔
  • لڑائیوں کی لُوٹ میں سے اُنہوں نے خُداوند کے گھرکی مرمّت کے لِئے کُچھ نذر کِیا تھا۔
  • اور سموایل غَیب بِین اور ساؤُل بِن قِیس اور ابنیر بِن نیر اور یُوآ ب بِن ضرُویا ہ کی ساری نذر ۔ غرض جو کُچھ کِسی نے نذر کِیا تھا وہ سب سلُّومِیت اور اُس کے بھائِیوں کے ہاتھ میں سپُرد تھا۔
  • اِضہاریوں میں سے کنانیا ہ اور اُس کے بیٹے اِسرائیلیوں پر باہر کے کام کے لِئے حاکِم اور قاضی تھے۔
  • حبرُونیوں میں سے حسبیا ہ اور اُس کے بھائی ایک ہزار سات سَو سُورما مغرِب کی طرف یَرد ن پار کے اِسرائیلیوں کی نِگرانی کی خاطِر خُداوند کے سب کام اور بادشاہ کی خِدمت کے لِئے تعِینات تھے۔
  • حبرُونیوں میں یریا ہ حبرُونیوں کا اُن کے آبائی خاندانوں کے نسبوں کے مُوافِق سردار تھا ۔ داؤُ دکی سلطنت کے چالِیسویں برس میں وہ ڈُھونڈ نِکالے گئے اور جِلعاد کے یعزیر میں اُن کے درمِیان زبردست سُورما مِلے۔
  • اور اُس کے بھائی دو ہزار سات سَو سُورما اور آبائی خاندانوں کے سردار تھے جِن کو داؤُ دبادشاہ نے رُوبِینیوں اور جدّیوں اور منسّی کے آدھے قبِیلہ پر خُدا کے ہر ایک کام اور شاہی مُعاملات کے لِئے سردار بنایا۔
  • اور بنی اِسرائیل اپنے شُمار کے مُوافِق یعنی آبائی خاندانوں کے رئِیس اور ہزاروں اور سَیکڑوں کے سردار اور اُن کے مَنصبدار جو اُن فرِیقوں کے ہر امر میں بادشاہ کی خِدمت کرتے تھے جو سال کے سب مہِینوں میں ماہ بماہ آتے اور رُخصت ہوتے تھے ۔ ہر فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔
  • پہلے مہِینے کے پہلے فرِیق پر یسُوبعا م بِن زبدی ایل تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔
  • وہ بنی فارص میں سے تھا اور پہلے مہِینے کے لشکر کے سب سرداروں کا رئِیس تھا۔
  • اور دُوسرے مہِینے کے فرِیق پر دُود ے اخُوحی تھا اور اُس کے فرِیق میں مِقلو ت بھی سردار تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔
  • تِیسرے مہِینے کے لشکر کا خاص تِیسرا سردار یہوید ع کاہِن کا بیٹا بِنایا ہ تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔
  • یہ وہ بِنایا ہ ہے جو تِیسوں میں زبردست اور اُن تِیسوں کے اُوپر تھا ۔ اُسی کے فرِیق میں اُس کا بیٹا عِمّیزباد بھی شامِل تھا۔
  • چَوتھے مہِینے کے لِئے یُوآ ب کا بھائی عسا ہیل تھا اور اُس کے پِیچھے اُس کا بیٹا زبد یاہ تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔
  • پانچویں مہینے کے لِئے پانچواں سردار سمہُو ت اِزراخی تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔
  • چھٹے مہِینے کے لِئے چھٹا سردار تقُوعی عِقّیِس کا بیٹا عِیرا تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔
  • ساتویں مہِینے کے لِئے ساتواں سردار بنی اِفرائِیم میں سے فلُونی خلص تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔
  • آٹھویں مہِینے کے لِئے آٹھواں سردار زارحیوں میں سے حُوساتی سِبّکی تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔
  • نویں مہِینے کے لِئے نواں سردار بِنیمینیوں میں سے عنتوتی ابیعزر تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔
  • دسویں مہِینے کے لِئے دسواں سردار زارحیوں میں سے نطُوفاتی مہر ی تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔
  • گیارھویں مہِینے کے لِئے گیارھواں سردار بنی افرائِیم میں سے فَرعاتونی بِنایا ہ تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔
  • بارھویں مہِینے کے لِئے بارھواں سردار غُتنی ایلیوں میں سے نطُوفاتی خلدی تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔
  • اور اِسرا ئیل کے قبِیلوں پر رُوبِینیوں کا سردار الِیعزر بِن زِکر ی تھا ۔ شمعُونیوں کا سفطیا ہ بِن معکہ۔
  • لاویوں کا حسبیا ہ بِن قمُوا یل ہارُونیوں کا صدُو ق۔
  • یہُودا ہ کا الِیہُو جو داؤُ دکے بھائیوں میں سے تھا ۔ اِشکار کا عُمر ی بِن مِیکاا یل۔
  • زبُولُون کا اِسماعیا ہ بِن عبد یاہ نفتالی کا یرِیمو ت بِن عزر ی ایل۔
  • بنی افرائِیم کا ہُو سِیع بِن عزازیا ہ ۔ منسّی کے آدھے قبِیلہ کا یُوایل بِن فِدا یاہ۔
  • جِلعا د میں منسّی کے آدھے قبِیلہ کا عِیدُو بِن زکر یاہ ۔ بِنیمِین کا یعسی ایل بِن ابنیر۔
  • دان کا عزرا یل بِن یروحا م ۔ یہ اِسرا ئیل کے قبِیلوں کے سردار تھے۔
  • پر داؤُ دنے اُن کا شُمار نہیں کِیا تھا جو بِیس برس یا کم عُمر کے تھے کیونکہ خُداوند نے کہا تھا کہ مَیں اِسرا ئیل کو آسمان کے تاروں کی مانِند بڑھاؤُں گا۔
  • ضرُو یاہ کے بیٹے یُوآ ب نے گِننا تُو شرُوع کِیا پر ختم نہیں کِیا تھا کہ اِتنے میں اِسرا ئیل پر قہر نازِل ہُؤا اور نہ وہ تعداد داؤُ دبادشاہ کی توارِیخی تعدادوں میں درج ہُوئی۔
  • اور شاہی خزانوں پر عزماو ت بِن عدی ا یل مُقرّر تھا اور کھیتوں اور شہروں اور گاؤں اور قلعوں کے خزانوں پر یہُونتن بِن عُزّیاہ تھا۔
  • اور کاشتکاری کے لِئے کھیتوں میں کام کرنے والوں پر عزر ی بِن کلُوب تھا۔
  • اور انگُورِستانوں پرسِمعی راماتی تھا اور مَے کے ذخِیروں کے لِئے انگُورِستانوں کی پَیداوار پر زبد ی شِفمی تھا۔
  • اور زَیتُون کے باغوں اور گُولر کے درختوں پر جونشیب کے مَیدانوں میں تھے بعل حنان جدری تھا اور یُوآس تیل کے گوداموں پر۔
  • اور گائے بَیل کے گلّوں پر جو شارُو ن میں چرتے تھے سِطری شارُونی تھا اورسافط بِن عدلی گائے بَیل کے اُن گلّوں پر تھا جو وادیوں میں تھے۔
  • اور اُونٹوں پر اِسماعِیلی اوبِل تھا اور گدھوں پر یحد یاہ مرُونوتی تھا۔
  • اور بھیڑ بکری کے ریوڑوں پر یازِیز ہاجِری تھا ۔ یہ سب داؤُ دبادشاہ کے مال پر مُقرّر تھے۔
  • اور داؤُ دکا چچا یُونتن مُشِیر اور دانِشمند اور مُنشی تھا اور یحی ایل بِن حکُمو نی شہزادوں کے ساتھ رہتا تھا۔
  • اور اخِیتُفل بادشاہ کا مُشِیر تھا اور حُوسی ارکی بادشاہ کا دوست تھا۔
  • اور اخِیتُفل سے نِیچے یہوید ع بِن بِنایا ہ اور ابِیاتر تھے اور شاہی فَوج کا سِپہ سالار یُوآب تھا۔
  • اور داؤُ دنے اِسرا ئیل کے سب اُمرا کو جو قبِیلوں کے سردار تھے اور اُن فرِیقوں کے سرداروں کو جو باری باری بادشاہ کی خِدمت کرتے تھے اور ہزاروں کے سرداروں اور سَیکڑوں کے سرداروں اور بادشاہ کے اور اُس کے بیٹوں کے سب مال اور مویشی کے سرداروں اور خواجہ سراؤں اور بہادُروں بلکہ سب زبردست سُورماؤں کو یروشلیِم میں اِکٹّھا کِیا۔
  • تب داؤُ دبادشاہ اپنے پاؤں پر اُٹھ کھڑا ہُؤا اور کہنے لگا اَے میرے بھائیو اور میرے لوگو میری سُنو! میرے دِل میں تو تھا کہ خُداوند کے عہد کے صندُوق کے لِئے آرامگاہ اور اپنے خُدا کے لِئے پاؤں کی کُرسی بناؤُں اور مَیں نے اُس کے بنانے کی تیّاری بھی کی۔
  • پر خُدا نے مُجھ سے کہا کہ تُو میرے نام کے لِئے گھر نہیں بنانے پائے گا کیونکہ تُو جنگی مَرد ہے اور تُو نے خُون بہایا ہے۔
  • تَو بھی خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا نے مُجھے میرے باپ کے سارے گھرانے میں سے چُن لِیا کہ مَیں سدا اِسرا ئیل کا بادشاہ رہُوں کیونکہ اُس نے یہُودا ہ کو پیشوا ہونے کے لِئے مُنتخب کِیا اور یہُودا ہ کے گھرانے میں سے میرے باپ کے گھرانے کو چُنا ہے اور میرے باپ کے بیٹوں میں سے مُجھے پسند کِیا تاکہ مُجھے سارے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنائے۔
  • اور میرے سب بیٹوں میں سے (کیونکہ خُداوند نے مُجھے بُہت سے بیٹے دِئے ہیں) اُس نے میرے بیٹے سُلیما ن کوپسند کِیا تاکہ وہ اِسرا ئیل پر خُداوند کی سلطنت کے تخت پر بَیٹھے۔
  • اور اُس نے مُجھ سے کہا کہ تیرا بیٹا سُلیما ن میرے گھر اور میری بارگاہوں کو بنائے گا کیونکہ مَیں نے اُسے چُن لِیا ہے کہ وہ میرا بیٹا ہو اور مَیں اُس کا باپ ہُوں گا۔
  • اور اگر وہ میرے حُکموں اور فرمانوں پر عمل کرنے میں ثابِت قدم رہے جَیسا آج کے دِن ہے تو مَیں اُس کی بادشاہی ہمیشہ تک قائِم رکُھّوں گا۔
  • پس اب سارے اِسرا ئیل یعنی خُداوند کی جماعت کے رُوبرُو اور ہمارے خُدا کے حضُور تُم خُداوند اپنے خُدا کے سب حُکموں کو مانو اور اُن کے طالِب ہو تاکہ تُم اِس اچّھے مُلک کے وارِث ہو اور اُسے اپنے بعد اپنی اَولاد کے واسطے ہمیشہ کے لِئے مِیراث چھوڑ جاؤ۔
  • اور تُو اَے میرے بیٹے سُلیما ن اپنے باپ کے خُدا کو پہچان اور پُورے دِل اور رُوح کی مُستعِدّی سے اُس کی عِبادت کر کیونکہ خُداوند سب دِلوں کو جانچتا ہے اور جو کُچھ خیال میں آتا ہے اُسے پہچانتا ہے ۔ اگر تُو اُسے ڈُھونڈے تو وہ تُجھ کو مِل جائے گا اور اگر تُو اُسے چھوڑے تو وہ ہمیشہ کے لِئے تُجھے ردّ کر دے گا۔
  • سو ہوشیار ہو کیونکہ خُداوند نے تُجھ کو مَقدِس کے لِئے ایک گھر بنانے کو چُنا ہے ۔ سو ہِمّت باندھ کر کام کر۔
  • تب داؤُ دنے اپنے بیٹے سُلیما ن کو ہَیکل کے اُسارے اور اُس کے مکانوں اور خزانوں اور بالاخانوں اور اندر کی کوٹھرِیوں اور کفّارہ گاہ کی جگہ کا نمُونہ۔
  • اور اُن سب چِیزوں یعنی خُداوند کے گھر کے صحنوں اور آس پاس کی کوٹھرِیوں اور خُدا کے مسکن کے خزانوں اور نذر کی ہُوئی چِیزوں کے خزانوں کا نمُونہ بھی دِیا جو اُس کو رُوح سے مِلا تھا۔
  • اور کاہِنوں اور لاویوں کے فرِیقوں اور خُداوند کے مسکن کی عِبادت کے سب کام اور خُداوند کے مسکن کی عِبادت کے سب ظرُوف کے لِئے۔
  • یعنی سونے کے ظرُوف کے واسطے سونا تول کر ہر طرح کی خِدمت کے سب ظرُوف کے لِئے اور چاندی کے سب ظرُوف کے واسطے چاندی تول کر ہر طرح کی خِدمت کے سب ظرُوف کے لِئے۔
  • اور سونے کے شمعدانوں اور اُس کے چراغوں کے واسطے ایک ایک شمعدان اور اُس کے چراغوں کا سونا تول کر اور چاندی کے شمعدانوں کے واسطے ایک ایک شمعدان اور اُس کے چراغوں کے لِئے ہر شمعدان کے اِستعمال کے مُطابِق چاندی تول کر۔
  • اور نذر کی روٹی کی میزوں کے واسطے ایک ایک میز کے لِئے سونا تول کر اور چاندی کی میزوں کے لِئے چاندی۔
  • اور کانٹوں اور کٹوروں اور پِیالوں کے لِئے خالِص سونا دِیا اور سُنہلے پِیالوں کے واسطے ایک ایک پِیالے کے لِئے تول کر اور چاندی کے پِیالوں کے واسطے ایک ایک پِیالے کے لِئے تول کر۔
  • اور بخُور کی قُربان گاہ کے لِئے چوکھا سونا تول کر اور رتھ کے نمُونہ یعنی اُن کرُّوبِیوں کے لِئے جو پر پَھیلائے خُداوند کے عہد کے صندُوق کو ڈھانکے ہُوئے تھے سونا دِیا۔
  • یہ سب یعنی اِس نمُونہ کے سب کام خُداوند کے ہاتھ کی تحرِیر سے مُجھے سمجھائے گئے۔
  • اور داؤُ دنے اپنے بیٹے سُلیما ن سے کہا کہ ہِمّت باندھ اور حَوصلہ سے کام کر ۔ خَوف نہ کر ۔ ہِراسان نہ ہو کیونکہ خُداوند خُدا جو میرا خُدا ہے تیرے ساتھ ہے ۔ وہ تُجھ کو نہ چھوڑے گا اور نہ ترک کرے گا جب تک خُداوند کے مسکن کی خِدمت کا سارا کام تمام نہ ہو جائے۔
  • اور دیکھ کاہِنوں اور لاویوں کے فرِیق خُدا کے مسکن کی ساری خِدمت کے لِئے حاضِر ہیں اور ہر قِسم کی خِدمت کے لِئے سب طرح کے کام میں ہر شخص جو ماہِر ہے بخُوشی تیرے ساتھ ہو جائے گا اور لشکر کے سردار اور سب لوگ بھی تیرے حُکم میں ہوں گے۔
  • اور داؤُ دبادشاہ نے ساری جماعت سے کہا کہ خُدا نے فقط میرے بیٹے سُلیما ن کو چُنا ہے اور وہ ہنُوز لڑکا اور ناتجربہ کار ہے اور کام بڑا ہے کیونکہ وہ محلّ اِنسان کے لِئے نہیں بلکہ خُداوند خُدا کے لِئے ہے۔
  • اور مَیں نے تو اپنے مقدُور بھر اپنے خُدا کی ہَیکل کے لِئے سونے کی چِیزوں کے لِئے سونا اور چاندی کی چِیزوں کے لِئے چاندی اور پِیتل کی چِیزوں کے لِئے پِیتل ۔ لوہے کی چِیزوں کے لِئے لوہا اور لکڑی کی چِیزوں کے لِئے لکڑی اور عقِیق اور جڑاؤ پتّھر اور پچّی کے کام کے لِئے رنگ برنگ کے پتّھر اور ہر قِسم کے بیش قِیمت جواہِر اور بُہت سا سنگِ مرمر تیّار کِیا ہے۔
  • اور چُونکہ مُجھے اپنے خُدا کے گھر کی لَو لگی ہے اور میرے پاس سونے اور چاندی کا میرا اپنا خزانہ ہے۔ سو مَیں اُس کو بھی اُن سب چِیزوں کے عِلاوہ جو مَیں نے اُس مُقدّس ہَیکل کے لِئے تیّار کی ہیں اپنے خُدا کے گھر کے لِئے دیتا ہُوں۔
  • یعنی تِین ہزار قِنطار سونا جو اوفیر کا سونا ہے اور سات ہزار قِنطار خالِص چاندی عِمارتوں کی دِیواروں پر منڈھنے کے لِئے۔
  • اور کارِیگروں کے ہاتھ کے ہر قِسم کے کام کے لِئے سونے کی چِیزوں کے واسطے سونا اور چاندی کی چِیزوں کے واسطے چاندی ہے ۔ پس کَون تیّار ہے کہ اپنی خُوشی سے اپنے آپ کو آج خُداوند کے لِئے مخصُوص کرے؟۔
  • تب آبائی خاندانوں کے سرداروں اور اِسرا ئیل کے قبِیلوں کے سرداروں اور ہزاروں اور سَیکڑوں کے سرداروں اور شاہی کام کے ناظِموں نے اپنی خُوشی سے تیّار ہو کر۔
  • خُدا کے گھر کے کام کے لِئے سونا پانچ ہزار قِنطار اور دس ہزار دِرہم اور چاندی دس ہزار قِنطار اور پِیتل اٹھارہ ہزار قِنطار اور لوہا ایک لاکھ قِنطار دِیا۔
  • اور جِن کے پاس جواہِر تھے اُنہوں نے اُن کو جیرسونی یحیئیل کے ہاتھ میں خُداوند کے گھر کے خزانہ کے لِئے دے ڈالا۔
  • تب لوگ شادمان ہُوئے اِس لِئے کہ اُنہوں نے اپنی خُوشی سے دِیا کیونکہ اُنہوں نے پُورے دِل سے رضامندی سے خُداوند کے لِئے دِیا تھا اور داؤُ دبادشاہ بھی نِہایت شادمان ہُؤا۔
  • پس داؤُ دنے ساری جماعت کے آگے خُداوند کا شُکر کِیا اور داؤُ دکہنے لگا کہ اَے خُداوند ہمارے باپ اِسرا ئیل کے خُدا تُو ابدُالآباد مُبارک ہو۔
  • اَے خُداوند عظمت اور قُدرت اور جلال اور غلبہ اور حشمت تیرے ہی لِئے ہیں کیونکہ سب کُچھ جو آسمان اور زمِین میں ہے تیرا ہے ۔ اَے خُداوند بادشاہی تیری ہے اور تُو ہی بحَیثیتِ سردار سبھوں سے مُمتاز ہے۔
  • اور دَولت اور عِزّت تیری طرف سے آتی ہیں اور تُو سبھوں پر حُکومت کرتا ہے اور تیرے ہاتھ میں قُدرت اور توانائی ہیں اور سرفراز کرنا اور سبھوں کو زور بخشنا تیرے ہاتھ میں ہے۔
  • اور اب اَے ہمارے خُدا ہم تیرا شُکر اور تیرے جلالی نام کی تعرِیف کرتے ہیں۔
  • پر مَیں کَون اور میرے لوگوں کی حقِیقت کیا کہ ہم اِس طرح سے خُوشی خُوشی نذرانہ دینے کے قابِل ہوں؟ کیونکہ سب چِیزیں تیری طرف سے مِلتی ہیں اور تیری ہی چِیزوں میں سے ہم نے تُجھے دِیا ہے۔
  • کیونکہ ہم تیرے آگے پردیسی اور مُسافِر ہیں جَیسے ہمارے سب باپ دادا تھے ۔ ہمارے دِن رُویِ زمِین پر سایہ کی طرح ہیں اور قیام نصِیب نہیں۔
  • اَے خُداوند ہمارے خُدا یہ سارا ذخِیرہ جو ہم نے تیّار کِیا ہے کہ تیرے پاک نام کے لِئے ایک گھر بنائیں تیرے ہی ہاتھ سے مِلا ہے اور سب تیرا ہی ہے۔
  • اَے میرے خُدا مَیں یہ بھی جانتا ہُوں کہ تُو دِل کو جانچتا ہے اور راستی میں تیری خُوشنُودی ہے ۔ مَیں نے تو اپنے دِل کی راستی سے یہ سب کُچھ رضامندی سے دِیا اور مُجھے تیرے لوگوں کو جو یہاں حاضِر ہیں تیرے حضُورخُوشی خُوشی دیتے دیکھ کر مسرّت حاصِل ہُوئی۔
  • اَے خُداوند ہمارے باپ دادا ابرہام اِضحا ق اور اِسرا ئیل کے خُدا اپنے لوگوں کے دِل کے خیال اور تصوُّر میں یہ بات سدا جمائے رکھ اور اُن کے دِل کو اپنی جانِب مُستعِّد کر۔
  • اور میرے بیٹے سُلیما ن کو اَیسا کامِل دِل عطا کر کہ وہ تیرے حُکموں اور شہادتوں اور آئِین کو مانے اور اِن سب باتوں پر عمل کرے اور اُس ہَیکل کو بنائے جِس کے لِئے مَیں نے تیّاری کی ہے۔
  • پِھر داؤُ دنے ساری جماعت سے کہا اب اپنے خُداوند خُدا کو مُبارک کہو ۔ تب ساری جماعت نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو مُبارک کہا اور سر جُھکا کر اُنہوں نے خُداوند اور بادشاہ کے آگے سِجدہ کِیا۔
  • اور دُوسرے دِن خُداوند کے لِئے ذبِیحوں کو ذبح کِیا اور خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانیاں چڑھائِیں یعنی ایک ہزار بَیل اور ایک ہزار مینڈھے اور ایک ہزار برّے مع اُن کے تپاونوں کے چڑھائے اور بکثرت قُربانیاں کِیں جو سارے اِسرا ئیل کے لِئے تِھیں۔
  • اور اُنہوں نے اُس دِن نِہایت شادمانی کے ساتھ خُداوند کے آگے کھایا پِیا اور اُنہوں نے دُوسری بار داؤُ دکے بیٹے سُلیما ن کو بادشاہ بنا کر اُس کو خُداوند کی طرف سے پیشوا ہونے اور صدُو ق کو کاہِن ہونے کے لِئے مَسح کِیا۔
  • تب سُلیما ن خُداوند کے تخت پر اپنے باپ داؤُ دکی جگہ بادشاہ ہو کر بَیٹھا اور اِقبالمند ہُؤا اور سارا اِسرا ئیل اُس کا مُطِیع ہُؤا۔
  • اور سب اُمرا اور بہادُر اور داؤُ دبادشاہ کے سب بیٹے بھی سُلیما ن بادشاہ کے مُطِیع ہُوئے۔
  • اور خُداوند نے سارے اِسرا ئیل کی نظر میں سُلیما ن کو نِہایت سرفراز کِیا اور اُسے اَیسا شاہانہ دبدبہ عِنایت کِیا جو اُس سے پہلے اِسرا ئیل میں کِسی بادشاہ کو نصِیب نہ ہُؤا تھا۔
  • اور داؤُ دبِن یسّی نے سارے اِسرا ئیل پر سلطنت کی۔
  • اور وہ عرصہ جِس میں اُس نے اِسرا ئیل پر سلطنت کی چالِیس برس کا تھا ۔ اُس نے حبرُو ن میں سات برس اور یروشلیِم میں تَینتِیس برس سلطنت کی۔
  • اور اُس نے نِہایت بڑھاپے میں خُوب عُمر رسِیدہ اور دَولت و عِزّت سے آسُودہ ہو کر وفات پائی اور اُس کا بیٹا سُلیما ن اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اور داؤُ دبادشاہ کے کام شرُوع سے آخِر تک سب کے سب سموا یل غَیب بِین کی توارِیخ میں اور ناتن نبی کی توارِیخ میں اور جاد غَیب بِین کی توارِیخ میں۔
  • یعنی اُس کی ساری حُکومت اور زور اور جو زمانے اُس پر اور اِسرا ئیل پر اور زمِین کی سب مملکتوں پر گُذرے سب اُن میں لِکھے ہیں۔
  • اور سُلیما ن بِن داؤُد اپنی مملکت میں مُستحکم ہُؤا اور خُداوند اُس کا خُدا اُس کے ساتھ رہا اور اُسے نِہایت سرفراز کِیا۔
  • اور سُلیما ن نے سارے اِسرائیل یعنی ہزاروں اور سینکڑوں کے سرداروں اور قاضِیوں اور سب اِسرائیلِیوں کے رئِیسوں سے جو آبائی خاندانوں کے سردار تھے باتیں کِیں۔
  • اور سُلیما ن ساری جماعت سمیت جِبعُو ن کے اُونچے مقام کو گیا کیونکہ خُدا کا خَیمۂِ اِجتماع جِسے خُداوند کے بندے مُوسیٰ نے بیابان میں بنایا تھا وہِیں تھا۔
  • لیکن خُدا کے صندُوق کو داؤُد قریت یعرِ یم سے اُس مقام میں اُٹھا لایا تھا جو اُس نے اُس کے لِئے تیّار کِیا تھا کیونکہ اُس نے اُس کے لِئے یروشلیِم میں ایک خَیمہ کھڑا کِیا تھا۔
  • پر پِیتل کا وہ مذبح جِسے بضلی ایل بِن اور ی بِن حُور نے بنایا تھا وہِیں خُداوند کے مسکن کے آگے تھا۔ پس سُلیما ن اُس جماعت سمیت وہِیں گیا۔
  • اور سُلیما ن وہاں پِیتل کے مذبح کے پاس جو خُداوند کے آگے خَیمۂِ اِجتماع میں تھا گیا اور اُس پر ایک ہزار سوختنی قُربانیاں چڑھائِیں۔
  • اُسی رات خُدا سُلیما ن کو دِکھائی دِیا اور اُس سے کہا مانگ مَیں تُجھے کیا دُوں؟۔
  • سُلیما ن نے خُدا سے کہا کہ تُو نے میرے باپ داؤُد پر بڑی مِہربانی کی اور مُجھے اُس کی جگہ بادشاہ بنایا۔
  • اب اَے خُداوند خُدا جو وعدہ تُو نے میرے باپ داؤُد سے کِیا وہ برقرار رہے کیونکہ تُو نے مُجھے ایک اَیسی قَوم کا بادشاہ بنایا ہے جو کثرت میں زمِین کی خاک کے ذرّوں کی مانِند ہے۔
  • سو مُجھے حِکمت و معرفت عِنایت کر تاکہ مَیں اِن لوگوں کے آگے اندر باہر آیا جایا کرُوں کیونکہ تیری اِس بڑی قَوم کا اِنصاف کَون کر سکتا ہے؟۔
  • تب خُدا نے سُلیما ن سے کہا چُونکہ تیرے دِل میں یہ بات تھی اور تُو نے نہ تو دَولت نہ مال نہ عِزّت نہ اپنے دُشمنوں کی مَوت مانگی اور نہ عُمر کی درازی طلب کی بلکہ اپنے لِئے حِکمت و معرفت کی درخواست کی تاکہ میرے لوگوں کا جِن پر مَیں نے تُجھے بادشاہ بنایا ہے اِنصاف کرے۔
  • سو حِکمت و معرفت تُجھے عطا ہُوئی اور مَیں تُجھے اِس قدر دَولت اور مال اور عِزّت بخشُوں گا کہ نہ تو اُن بادشاہوں میں سے جو تُجھ سے پہلے ہُوئے کِسی کو نصِیب ہُوئی اور نہ کِسی کو تیرے بعد نصِیب ہو گی۔
  • چُنانچہ سُلیما ن جِبعُو ن کے اُونچے مقام سے یعنی خَیمۂِ اِجتماع کے آگے سے یروشلیِم کو لَوٹ آیا اور بنی اِسرائیل پر سلطنت کرنے لگا۔
  • اور سُلیما ن نے رتھ اور سوار اِکٹّھے کر لِئے اور اُس کے پاس ایک ہزار چار سَو رتھ اور بارہ ہزار سوار تھے جِن کو اُس نے رتھوں کے شہروں میں اور یروشلیِم میں بادشاہ کے پاس رکھّا۔
  • اور بادشاہ نے یروشلیِم میں چاندی اور سونے کو کثرت کی وجہ سے پتّھروں کی مانِند اور دیوداروں کو نشیب کی زمِین کے گُولر کے درختوں کی مانِند بنا دِیا۔
  • اور سُلیمان کے گھوڑے مِصر سے آتے تھے اور بادشاہ کے سَوداگر اُن کے جُھنڈ کے جُھنڈ یعنی ہر جُھنڈ کا مول کر کے اُن کو لیتے تھے۔
  • اور وہ ایک رتھ چھ سَو مِثقال چاندی اور ایک گھوڑا ڈیڑھ سَو مِثقال میں لیتے اور مِصر سے لے آتے تھے اور اِسی طرح حِتِّیوں کے سب بادشاہوں اور ارا م کے بادشاہوں کے لِئے اُن ہی کے وسِیلہ سے اُن کو لاتے تھے۔
  • اور سُلیما ن نے اِرادہ کِیا کہ ایک گھر خُداوند کے نام کے لِئے اور ایک گھر اپنی سلطنت کے لِئے بنائے۔
  • اور سُلیما ن نے ستّر ہزار باربردار اور پہاڑ میں اسّی ہزار پتّھر کاٹنے والے اور تِین ہزار چھ سَو آدمی اُن کی نِگرانی کے لِئے گِن کر ٹھہرا دِئے۔
  • اور سُلیما ن نے صُور کے بادشاہ حُورا م کے پاس کہلا بھیجا کہ جَیسا تُو نے میرے باپ داؤُد کے ساتھ کِیا اور اُس کے پاس دیودار کی لکڑی بھیجی کہ وہ اپنے رہنے کے لِئے ایک گھر بنائے وَیسا ہی میرے ساتھ بھی کر۔
  • مَیں خُداوند اپنے خُدا کے نام کے لِئے ایک گھر بنانے کو ہُوں کہ اُس کے لِئے مُقدّس کرُوں اور اُس کے آگے خُوشبُودار مصالِح کا بخُور جلاؤُں اور وہ سبتوں اور نئے چاندوں اور خُداوند ہمارے خُدا کی مُقرّرہ عِیدوں پر دائِمی نذر کی روٹی اور صُبح اور شام کی سوختنی قُربانیوں کے لِئے ہو کیونکہ یہ ابد تک اِسرائیل پر فرض ہے۔
  • اور وہ گھر جو مَیں بنانے کو ہُوں عظِیمُ الشان ہو گا کیونکہ ہمارا خُدا سب معبُودوں سے عظِیم ہے۔
  • لیکن کَون اُس کے لِئے گھر بنانے کے قابِل ہے؟ جِس حال کہ آسمان میں بلکہ آسمانوں کے آسمان میں بھی وہ سما نہیں سکتا تو بھلا مَیں کَون ہُوں جو اُس کے حضُور بخُور جلانے کے سِوا کِسی اَور خیال سے اُس کے لِئے گھر بناؤُں؟۔
  • سو اب تُو میرے پاس ایک اَیسے شخص کو بھیج دے جو سونے اور چاندی اور پِیتل اور لوہے کے کام میں اور ارغوانی اور قِرمزی اور نِیلے کپڑے کے کام میں ماہِر ہو اور نقّاشی بھی جانتا ہو تاکہ وہ اُن کارِیگروں کے ساتھ رہے جومیرے باپ داؤُد کے ٹھہرائے ہُوئے یہُودا ہ اور یروشلیِم میں میرے پاس ہیں۔
  • اور دیودار اور صنوبر اور صندل کے لٹّھے لُبنان سے میرے پاس بھیجنا کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ تیرے نَوکر لُبنان کی لکڑی کاٹنے میں ہوشیار ہیں اور میرے نَوکر تیرے نَوکروں کے ساتھ رہ کر۔
  • میرے لِئے بُہت سی لکڑی تیّار کریں گے کیونکہ وہ گھر جو مَیں بنانے کو ہُوں نِہایت عالِیشان ہو گا۔
  • اور مَیں تیرے نَوکروں یعنی لکڑی کاٹنے والوں کو بِیس ہزار کُر صاف کِیا ہُؤا گیہُوں اور بِیس ہزار کُر جَو اور بِیس ہزار بت مَے اور بِیس ہزار بت تیل دُوں گا۔
  • تب صُور کے بادشاہ حُورا م نے جواب لِکھ کر اُسے سُلیما ن کے پاس بھیجا کہ چُونکہ خُداوند کو اپنے لوگوں سے مُحبّت ہے اِس لِئے اُس نے تُجھ کو اُن کا بادشاہ بنایا ہے۔
  • اور حُورا م نے یہ بھی کہا خُداوند اِسرائیل کا خُدا جِس نے آسمان اور زمِین کو پَیدا کِیا مُبارک ہو کہ اُس نے داؤُد بادشاہ کو ایک دانا بیٹا فہم و معرفت سے معمُور بخشا تاکہ وہ خُداوند کے لِئے ایک گھر اور اپنی سلطنت کے لِئے ایک گھر بنائے۔
  • سو مَیں نے اپنے باپ حُورا م کے ایک ہوشیار شخص کو جو دانِش سے معمُور ہے بھیج دِیا ہے۔
  • وہ دان کی بیٹیوں میں سے ایک عَورت کا بیٹا ہے اور اُس کا باپ صُور کا باشِندہ تھا ۔ وہ سونے اور چاندی اور پِیتل اور لوہے اور پتّھر اور لکڑی کے کام میں اور ارغوانی اور نِیلے اور قِرمزی اور کتانی کپڑے کے کام میں ماہِر اور ہر طرح کی نقّاشی اور ہر قِسم کی صنعت میں طاق ہے تاکہ تیرے ہُنرمندوں اور میرے مخدُوم تیرے باپ داؤُد کے ہُنرمندوں کے ساتھ اُس کے لِئے جگہ مُقرّر ہو جائے۔
  • اور اب گیہُوں اور جَو اور تیل اور مَے جِن کا میرے مالِک نے ذِکر کِیا ہے وہ اُن کو اپنے خادِموں کے لِئے بھیجے۔
  • اور جِتنی لکڑی تُجھ کو درکار ہے ہم لُبنا ن سے کاٹیں گے اور اُن کے بیڑے بنوا کر سمُندر ہی سمُندر تیرے پاس یافا میں پُہنچائیں گے ۔ پِھر تُو اُن کو یروشلیِم کو لے جانا۔
  • اور سُلیما ن نے اِسرائیل کے مُلک میں کے سب پردیسیوں کو شُمار کِیا جَیسے اُس کے باپ داؤُد نے اُن کو شُمار کِیا تھا اور وہ ایک لاکھ ترِپن ہزار چھ سَو نِکلے۔
  • اور اُس نے اُن میں سے ستّر ہزار کو باربرداری پر اور اسّی ہزار کو پہاڑ پر پتّھر کاٹنے کے لِئے اور تِین ہزار چھ سَو کو لوگوں سے کام لینے کے لِئے ناظِر ٹھہرایا۔
  • اور سُلیما ن یروشلیِم میں کوہِ موریا ہ پر جہاں اُس کے باپ داؤُد نے رویت دیکھی اُسی جگہ جِسے داؤُد نے تیّاری کر کے مُقرّر کِیا یعنی اُرنان یبُوسی کے کھلِیہان میں خُداوند کا گھر بنانے لگا۔
  • اور اُس نے اپنی سلطنت کے چَوتھے برس کے دُوسرے مہِینے کی دُوسری تارِیخ کو بنانا شرُوع کِیا۔
  • اور جو بُنیاد سُلیما ن نے خُدا کے گھر کی تعمِیر کے لِئے ڈالی وہ یہ ہے ۔ اُس کا طُول ہاتھوں کے حِساب سے پہلے ناپ کے مُوافِق ساٹھ ہاتھ اور عرض بِیس ہاتھ تھا۔
  • اور گھر کے سامنے کے اُسارے کی لمبائی گھر کی چَوڑائی کے مُطابِق بِیس ہاتھ اور اُونچائی ایک سَو بِیس ہاتھ تھی اور اُس نے اُسے اندر سے خالِص سونے سے منڈھا۔
  • اور اُس نے بڑے گھر کی چھت صنوبر کے تختوں سے پٹوائی جِن پر چوکھا سونا منڈھا تھا اور اُس کے اُوپر کھجُور کے درخت اور زنجِیریں بنائِیں۔
  • اور خُوب صُورتی کے لِئے اُس نے اُس گھر کو بیش قِیمت جواہِر سے آراستہ کِیا اور سونا پروا ئِم کا سونا تھا۔
  • اور اُس نے گھر کو یعنی اُس کے شہتِیروں ۔ چَوکھٹوں ۔ دِیواروں اور کِواڑوں کو سونے سے منڈھا اور دِیواروں پر کرُوبیوں کی صُورت کندہ کی۔
  • اور اُس نے پاکترِین مکان بنایا جِس کی لمبائی گھر کی چَوڑائی کے مُطابِق بِیس ہاتھ اور اُس کی چَوڑائی بِیس ہاتھ تھی اور اُس نے اُسے چھ سَو قِنطار چوکھے سونے سے منڈھا۔
  • اور کِیلوں کا وزن پچاس مِثقال سونے کا تھا اور اُس نے اُوپر کی کوٹھرِیاں بھی سونے سے منڈھِیں۔
  • اور اُس نے پاکترِین مکان میں دوکرُّوبیوں کو تراش کر بنایا اور اُنہوں نے اُن کو سونے سے منڈھا۔
  • اور کرُّوبیوں کے بازُو بِیس ہاتھ لمبے تھے ۔ ایک کرُّوبی کا ایک بازُو پانچ ہاتھ کا گھر کی دِیوار تک پُہنچا ہُؤا اور دُوسرا بازُو بھی پانچ ہاتھ کا دُوسرے کرُّوبی کے بازُو تک پُہنچا ہُؤا تھا۔
  • اور دُوسرے کرُّوبی کا ایک بازُو پانچ ہاتھ کا گھر کی دِیوار تک پُہنچا ہُؤا اور دُوسرا بازُو بھی پانچ ہاتھ کا دُوسرے کرُّوبی کے بازُو سے مِلا ہُؤا تھا۔
  • اِن کرُّوبیوں کے پر بِیس ہاتھ تک پَھیلے ہُوئے تھے اور وہ اپنے پاؤں پر کھڑے تھے اور اُن کے مُنہ اُس گھر کی طرف تھے۔
  • اور اُس نے پردہ آسمانی اور ارغوانی اور قِرمزی کپڑے اور مہِین کتان سے بنایا اور اُس پر کرُّوبیوں کو کڑھوایا۔
  • اور اُس نے گھر کے سامنے پَینتِیس پَینتِیس ہاتھ اُونچے دو سُتُون بنائے اور ہر ایک کے سِرے پر پانچ ہاتھ کا تاج تھا۔
  • اور اُس نے اِلہام گاہ میں زنجِیریں بنا کر سُتُونوں کے سِروں پر لگائِیں اور ایک سَو انار بنا کر زنجِیروں میں لگا دِئے۔
  • اور اُس نے ہَیکل کے آگے اُن سُتُونوں کو ایک کو د ہنی اور دُوسرے کو بائِیں طرف کھڑا کِیا اور جو دہنے تھا اُس کا نام یاکِین اور جو بائِیں تھا اُس کا نام بوعز رکھّا۔
  • اور اُس نے پِیتل کا ایک مذبح بنایا ۔ اُس کی لمبائی بِیس ہاتھ اور چَوڑائی بِیس ہاتھ اور اُونچائی دس ہاتھ تھی۔
  • اور اُس نے ایک ڈھالا ہُؤا بڑا حَوض بنایا جو ایک کنارہ سے دُوسرے کنارہ تک دس ہاتھ تھا ۔ وہ گول تھا اور اُس کی اُونچائی پانچ ہاتھ تھی اور اُس کا گھیر تِیس ہاتھ کے ناپ کا تھا۔
  • اور اُس کے نِیچے بَیلوں کی صُورتیں اُس کے گِرداگِرد دس دس ہاتھ تک تِھیں اور اُس بڑے حَوض کو چاروں طرف سے گھیرے ہُوئے تِھیں ۔ یہ بَیل دو قطاروں میں تھے اور اُسی کے ساتھ ڈھالے گئے تھے۔
  • اور وہ بارہ بَیلوں پر دھرا ہُؤا تھا ۔ تِین کا رُخ شِمال کی طرف اور تِین کا رُخ مغرِب کی طرف اور تِین کا رُخ جنُوب کی طرف اور تِین کا رُخ مشرِق کی طرف تھا اور وہ بڑا حَوض اُن کے اُوپر تھا اور اُن سب کے پِچھلے اعضا اندر کے رُخ تھے۔
  • اُس کی موٹائی چار اُنگل کی تھی اور اُس کا کنارہ پِیالے کے کنارے کی طرح اور سوسن کے پُھول سے مُشابِہ تھا ۔ اُس میں تِین ہزار بت کی سمائی تھی۔
  • اور اُس نے دس حَوض بھی بنائے اور پانچ د ہنی اور پانچ بائِیں طرف رکھّے تاکہ اُن میں سوختنی قُربانی کی چِیزیں دھوئی جائیں ۔ اُن میں وہ اُن ہی چِیزوں کو دھوتے تھے پر وہ بڑا حَوض کاہِنوں کے نہانے کے لِئے تھا۔
  • اور اُس نے سونے کے دس شمعدان اُس حُکم کے مُوافِق بنائے جو اُن کے بارے میں مِلا تھا ۔ اُس نے اُن کو ہَیکل میں پانچ دہنی اور پانچ بائِیں طرف رکھّا۔
  • اور اُس نے دس میزیں بھی بنائِیں اور اُن کو ہَیکل میں پانچ د ہنی اور پانچ بائِیں طرف رکھّا اور اُس نے سونے کے سَو کٹورے بنائے۔
  • اور اُس نے کاہِنوں کا صحن اور بڑا صحن اور اُس صحن کے دروازوں کو بنایا اور اُن کے کِواڑوں کو پِیتل سے منڈھا۔
  • اور اُس نے اُس بڑے حَوض کو مشرِق کی طرف دہنے ہاتھ جنُوبی رُخ پر رکھّا۔
  • اور حُورا م نے برتن اور بیلچے اور کٹورے بنائے ۔ سو حُورا م نے اُس کام کو جِسے وہ سُلیما ن بادشاہ کے لِئے خُدا کے گھر میں کر رہا تھا تمام کِیا۔
  • یعنی دونوں سُتُون اور کُرے اور دونوں تاج جو اُن دونوں سُتُونوں پر تھے اور سُتُونوں کی چوٹی پر کے تاجوں کے دونوں کُروں کو ڈھانکنے کی دونوں جالِیاں۔
  • اور دونوں جالِیوں کے لِئے چار سَو انار یعنی ہر جالی کے لِئے اناروں کی دو دو قطاریں تاکہ سُتُونوں پر کے تاجوں کے دونوں کُرے ڈھک جائیں۔
  • اور اُس نے کُرسِیاں بھی بنائِیں اور اُن کُرسیوں پر حَوض لگائے۔
  • اور ایک بڑا حَوض اور اُس کے نِیچے بارہ بَیل۔
  • اور دیگیں ۔ بیلچے اور کانٹے اور اُس کے سب ظرُوف اُس کے باپ حُورا م نے سُلیما ن بادشاہ کے لِئے خُداوند کے گھر کے لِئے جھلکتے ہُوئے پِیتل کے بنائے۔
  • اور بادشاہ نے اُن سب کو یَرد ن کے مَیدان میں سُکّات اور صرِیدا کے درمِیان کی چِکنی مِٹّی میں ڈھالا۔
  • اور سُلیما ن نے یہ سب ظرُوف اِس کثرت سے بنائے کہ اُس پِیتل کا وزن معلُوم نہ ہو سکا۔
  • اور سُلیما ن نے اُن سب ظرُوف کو جو خُدا کے گھر میں تھے بنایا یعنی سونے کی قُربان گاہ اور وہ میزیں بھی جِن پر نذر کی روٹِیاں رکھّی جاتی تِھیں۔
  • اور خالِص سونے کے شمعدان مع چراغوں کے تاکہ وہ دستُور کے مُوافِق اِلہام گاہ کے آگے روشن رہیں۔
  • اور سونے بلکہ کُندن کے پُھول اور چراغ اور چِمٹے۔
  • اور گُلگِیر اور کٹورے اور چمچے اور بخُوردان خالِص سونے کے اور مسکن کا مدخل یعنی اُس کے اندرُونی دروازے پاکترِین مکان کے لِئے اور گھر یعنی ہَیکل کے دروازے سونے کے تھے۔
  • اِس طرح سب کام جو سُلیما ن نے خُداوند کے گھر کے لِئے بنوایا ختم ہُؤا اور سُلیما ن اپنے باپ داؤُد کی مُقدّس کی ہُوئی چِیزوں یعنی سونے اور چاندی اور سب ظرُوف کو اندر لے آیا اور اُن کو خُدا کے گھر کے خزانہ میں رکھ دِیا۔
  • تب سُلیما ن نے اِسرائیل کے بزُرگوں اور قبِیلوں کے سب رئِیسوں یعنی بنی اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو یروشلیِم میں اِکٹّھا کِیا تاکہ وہ داؤُد کے شہر سے جو صِیّون ہے خُداوند کے عہد کا صندُوق لے آئیں۔
  • اور اِسرائیل کے سب لوگ ساتویں مہِینے کی عِید میں بادشاہ کے پاس جمع ہُوئے۔
  • اور اِسرائیل کے سب بزُرگ آئے اور لاویوں نے صندُوق اُٹھایا۔
  • اور وہ صندُوق کو اور خَیمۂِ اِجتماع کو اور سب مُقدّس ظرُوف کو جو اُس خَیمہ میں تھے لے آئے ۔ اِن کو لاوی کاہِن لائے تھے۔
  • اور سُلیما ن بادشاہ اور اِسرائیل کی ساری جماعت نے جو اُس کے پاس اِکٹّھی ہُوئی تھی صندُوق کے آگے کھڑے ہو کر بھیڑ بکریاں اور بَیل ذبح کِئے اَیسا کہ کثرت کی وجہ سے اُن کا شُمار و حِساب نہیں ہو سکتا تھا۔
  • اور کاہِنوں نے خُداوند کے عہد کے صندُوق کو اُس کی جگہ مسکن کی اِلہام گاہ میں جو پاکترِین مکان ہے یعنی کرُّوبیوں کے بازُوؤں کے نِیچے لا کر رکھّا۔
  • اور کرُّوبی اپنے بازُو صندُوق کی جگہ کے اُوپر پَھیلائے ہُوئے تھے اور یُوں کرُّوبی صندُوق اور اُس کی چوبوں کو اُوپر سے ڈھانکے ہُوئے تھے۔
  • اور وہ چوبیں اَیسی لمبی تِھیں کہ اُن کے سِرے صندُوق سے نِکلے ہُوئے اِلہام گاہ کے آگے دِکھائی دیتے تھے پر باہِر سے نظر نہیں آتے تھے اور وہ آج کے دِن تک وہِیں ہیں۔
  • اور اُس صندُوق میں کُچھ نہ تھا سِوا پتّھر کی اُن دو لَوحوں کے جِن کو مُوسیٰ نے حور ب پر اُس میں رکھّا تھا جب خُداوند نے بنی اِسرائیل سے جِس وقت وہ مِصر سے نِکلے تھے عہد باندھا۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب کاہِن پاک مکان سے نِکلے (کیونکہ سب کاہِن جو حاضِر تھے اپنے کو پاک کر کے آئے تھے اور باری باری خِدمت نہیں کرتے تھے۔
  • اور لاوی جو گاتے تھے وہ سب کے سب جَیسے آسف اور ہَیما ن اور یدُو تُون اور اُن کے بیٹے اور اُن کے بھائی کتانی کپڑے سے مُلبّس ہو کر اور جھانجھ اور سِتار اور بربط لِئے ہُوئے مذبح کے مشرِقی کنارے پر کھڑے تھے اور اُن کے ساتھ ایک سَو بِیس کاہِن تھے جو نرسِنگے پُھونک رہے تھے)۔
  • تو اَیسا ہُؤا کہ جب نرسِنگے پُھونکنے والے اور گانے والے مِل گئے تاکہ خُداوند کی حمد اور شُکرگُذاری میں اُن سب کی ایک آواز سُنائی دے اور جب نرسِنگوں اور جھانجھوں اور مُوسِیقی کے سب سازوں کے ساتھ اُنہوں نے اپنی آواز بُلند کر کے خُداوند کی سِتایش کی کہ وہ بھلا ہے کیونکہ اُس کی رحمت ابدی ہے تو وہ گھر جو خُداوند کا مسکن ہے ابر سے بھر گیا۔
  • یہاں تک کہ کاہِن ابر کے سبب سے خِدمت کے لِئے کھڑے نہ رہ سکے اِس لِئے کہ خُدا کا گھر خُداوند کے جلال سے معمُور ہو گیا تھا۔
  • تب سُلیما ن نے کہا خُداوند نے فرمایا ہے کہ وہ گہری تارِیکی میں رہے گا۔
  • لیکن مَیں نے ایک گھر تیرے رہنے کے لِئے بلکہ تیری دائِمی سکُونت کے واسطے ایک جگہ بنائی ہے۔
  • اور بادشاہ نے اپنا مُنہ پھیرا اور اِسرائیل کی ساری جماعت کو برکت دی اور اِسرائیل کی ساری جماعت کھڑی رہی۔
  • سو اُس نے کہا خُداوند اِسرائیل کا خُدا مُبارک ہو جِس نے اپنے مُنہ سے میرے باپ داؤُد سے کلام کِیا اور اُسے اپنے ہاتھوں سے یہ کہہ کر پُورا کِیا۔
  • کہ جِس دِن سے مَیں اپنی قَوم کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا تب سے مَیں نے اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے نہ تو کِسی شہر کو چُنا تاکہ اُس میں گھر بنایا جائے اور وہاں میرا نام ہو اور نہ کِسی مَرد کو چُنا تاکہ وہ میری قَوم اِسرائیل کا پیشوا ہو۔
  • پر مَیں نے یروشلیِم کو چُنا کہ وہاں میرا نام ہو اور داؤُد کو چُنا تاکہ وہ میری قَوم اِسرائیل پر حاکِم ہو۔
  • اور میرے باپ داؤُدکے دِل میں تھا کہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے نام کے لِئے ایک گھر بنائے۔
  • پر خُداوند نے میرے باپ داؤُد سے کہا چُونکہ میرے نام کے لِئے ایک گھر بنانے کا خیال تیرے دِل میں تھا سو تُو نے اچّھا کِیا کہ اپنے دِل میں اَیسا ٹھانا۔
  • تَو بھی تُو اِس گھر کو نہ بنانا بلکہ تیرا بیٹا جو تیرے صُلب سے نِکلے گا وُہی میرے نام کے لِئے گھر بنائے گا۔
  • اور خُداوند نے اپنی وہ بات جو اُس نے کہی تھی پُوری کی کیونکہ مَیں اپنے باپ داؤُد کی جگہ اُٹھا ہُوں اور جَیسا خُداوند نے وعدہ کِیا تھا مَیں اِسرائیل کے تخت پر بَیٹھا ہُوں اور مَیں نے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے نام کے لِئے اُس گھر کو بنایا ہے۔
  • اور وہِیں مَیں نے وہ صندُوق رکھّا ہے جِس میں خُداوند کا وہ عہد ہے جو اُس نے بنی اِسرائیل سے کِیا۔
  • اور سُلیما ن نے اِسرائیل کی ساری جماعت کے رُوبرُو خُداوند کے مذبح کے آگے کھڑے ہو کر اپنے ہاتھ پَھیلائے۔
  • (کیونکہ سُلیما ن نے پانچ ہاتھ لمبا اور پانچ ہاتھ چَوڑا اور تِین ہاتھ اُونچا پِیتل کا ایک مِنبر بنا کر صحن کے بِیچ میں اُسے رکھّا تھا ۔ اُسی پر وہ کھڑا تھا۔ سو اُس نے اِسرائیل کی ساری جماعت کے رُوبرُو گُھٹنے ٹیکے اور آسمان کی طرف اپنے ہاتھ پَھیلائے)۔
  • اور کہنے لگا اَے خُداوند اِسرائیل کے خُدا تیری مانِندنہ تو آسمان میں نہ زمِین پر کوئی خُدا ہے ۔ تُو اپنے اُن بندوں کے لِئے جو تیرے حضُور اپنے سارے دِل سے چلتے ہیں عہد اور رحمت کو نِگاہ رکھتا ہے۔
  • تُو نے اپنے بندہ میرے باپ داؤُد کے حق میں وہ بات قائِم رکھّی جِس کا تُو نے اُس سے وعدہ کِیا تھا۔تُو نے اپنے مُنہ سے فرمایا اور اُسے اپنے ہاتھ سے پُورا کِیا جَیسا آج کے دِن ہے۔
  • اب اَے خُداوند اِسرائیل کے خُدا اپنے بندہ میرے باپ داؤُد کے ساتھ اُس قَول کو بھی پُورا کر جو تُو نے اُس سے کِیا تھا کہ تیرے ہاں میرے حضُور اِسرائیل کے تخت پر بَیٹھنے کے لِئے آدمی کی کمی نہ ہو گی بشرطیکہ تیری اَولاد جَیسے تُو میرے حضُور چلتا رہا وَیسے ہی میری شرِیعت پر عمل کرنے کے لِئے اپنی راہ کی اِحتیاط رکھّے۔
  • اور اب اَے خُداوند اِسرائیل کے خُدا جو قَول تُو نے اپنے بندہ داؤُد سے کِیا تھا وہ سچّا ثابِت کِیا جائے۔
  • لیکن کیا خُدا فی الحقِیقت آدمِیوں کے ساتھ زمِین پر سکُونت کرے گا؟ دیکھ آسمان بلکہ آسمانوں کے آسمان میں بھی تُو سما نہیں سکتا تو یہ گھر تو کُچھ بھی نہیں جِسے مَیں نے بنایا!۔
  • تَو بھی اَے خُداوند میرے خُدا اپنے بندہ کی دُعااور مُناجات کا لِحاظ کر کے اُس فریاد اور دُعا کو سُن لے جو تیرا بندہ تیرے حضُور کرتا ہے۔
  • تاکہ تیری آنکھیں اِس گھر کی طرف یعنی اُسی جگہ کی طرف جِس کی بابت تُو نے فرمایا کہ مَیں اپنا نام وہاں رکُھّوں گا دِن اور رات کُھلی رہیں تاکہ تُو اُس دُعا کو سُنے جو تیرا بندہ اِس مقام کی طرف رُخ کر کے تُجھ سے کرے گا۔
  • اور تُو اپنے بندہ اور اپنی قَوم اِسرائیل کی مُناجات کو جب وہ اِس جگہ کی طرف رُخ کر کے کریں تو سُن لینا بلکہ تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن لینا اور سُن کر مُعاف کر دینا۔
  • اگر کوئی شخص اپنے پڑوسی کا گُناہ کرے اور اُسے قَسم کِھلانے کے لِئے اُس کو حلف دِیا جائے اور وہ آ کر اِس گھر میں تیرے مذبح کے آگے قَسم کھائے۔
  • تو تُو آسمان پر سے سُن کر عمل کرنا اور اپنے بندوں کا اِنصاف کر کے بدکار کو سزا دینا تاکہ اُس کے اعمال کو اُسی کے سر ڈالے اور صادِق کو راست ٹھہرانا تاکہ اُس کی صداقت کے مُطابِق اُسے جزا دے۔
  • اور اگر تیری قَوم اِسرائیل تیرا گُناہ کرنے کے باعِث اپنے دُشمنوں سے شِکست کھائے اور پِھر تیری طرف رجُوع لائے اور تیرے نام کا اِقرار کر کے اِس گھر میں تیرے حضُور دُعا اور مُناجات کرے۔
  • تو تُو آسمان پر سے سُن کر اپنی قَوم اِسرائیل کے گُناہ کو بخش دینا اور اُن کو اِس مُلک میں جو تُو نے اُن کو اور اُن کے باپ دادا کو دِیا ہے پِھر لے آنا۔
  • اور جب اِس سبب سے کہ اُنہوں نے تیرا گُناہ کِیا ہو آسمان بند ہو جائے اور بارِش نہ ہو اور وہ اِس مقام کی طرف رُخ کر کے دُعا کریں اور تیرے نام کا اِقرار کریں اور اپنے گُناہ سے باز آئیں جب تُو اُن کو دُکھ دے۔
  • تو تُو آسمان پر سے سُن کر اپنے بندوں اور اپنی قَوم اِسرائیل کا گُناہ مُعاف کر دینا کیونکہ تُو نے اُن کو اُس اچّھی راہ کی تعلِیم دی جِس پر اُن کو چلنا فرض ہے اور اپنے مُلک پر جِسے تُو نے اپنی قَوم کو مِیراث کے لِئے دِیا ہے مِینہ برسانا۔
  • اگر مُلک میں کال ہو ۔ اگر وبا ہو ۔ اگر بادِ سمُوم یا گیروئی ۔ ٹِڈّی یا کملا ہو ۔ اگر اُن کے دُشمن اُن کے شہروں کے مُلک میں اُن کو گھیر لیں ۔ غرض کَیسی ہی بلایا کَیسا ہی روگ ہو۔
  • تو جو دُعا اور مُناجات کِسی ایک شخص یا تیری ساری قَوم اِسرائیل کی طرف سے ہو جِن میں سے ہر شخص اپنے دُکھ اور رنج کو جان کر اپنے ہاتھ اِس گھر کی طرف پَھیلائے۔
  • تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن کر مُعاف کر دینا اور ہر شخص کو جِس کے دِل کو تُو جانتا ہے اُس کی سب روِش کے مُطابِق بدلہ دینا (کیونکہ فقط تُو ہی بنی آدم کے دِلوں کو جانتا ہے)۔
  • تاکہ جب تک وہ اُس مُلک میں جِسے تُو نے ہمارے باپ دادا کو دِیا جِیتے رہیں تیرا خَوف مان کر تیری راہوں میں چلیں۔
  • اور وہ پردیسی بھی جو تیری قَوم اِسرائیل میں سے نہیں ہے جب وہ تیرے بزُرگ نام اورقوِی ہاتھ اور تیرے بُلند بازُو کے سبب سے دُور مُلک سے آئے اور آ کر اِس گھر کی طرف رُخ کر کے دُعا کرے۔
  • تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن لینا اور جِس جِس بات کے لِئے وہ پردیسی تُجھ سے فریاد کرے اُس کے مُطابِق کرنا تاکہ زمِین کی سب قَومیں تیرے نام کو پہچانیں اور تیری قَوم اِسرائیل کی طرح تیرا خَوف مانیں اور جان لیں کہ یہ گھر جِسے مَیں نے بنایا ہے تیرے نام کا کہلاتا ہے۔
  • اگر تیرے لوگ خواہ کِسی راستہ سے تُو اُن کو بھیجے اپنے دُشمن سے لڑنے کو نِکلیں اور اِس شہر کی طرف جِسے تُو نے چُنا ہے اور اِس گھر کی طرف جِسے مَیں نے تیرے نام کے لِئے بنایا ہے رُخ کر کے تُجھ سے دُعا کریں۔
  • تو تُو آسمان پر سے اُن کی دُعا اور مُناجات کو سُن کر اُن کی حِمایت کرنا۔
  • اگر وہ تیرا گُناہ کریں (کیونکہ کوئی اِنسان نہیں جو گُناہ نہ کرتا ہو) اور تُو اُن سے ناراض ہو کر اُن کو دُشمن کے حوالہ کر دے اَیسا کہ وہ دُشمن اُن کو اسِیر کر کے دُور یا نزدِیک مُلک میں لے جائے۔
  • تَو بھی اگر وہ اُس مُلک میں جہاں اسِیر ہو کر پُہنچائے گئے ہوش میں آئیں اور رجُوع لائیں اور اپنی اسِیری کے مُلک مَیں تُجھ سے مُناجات کریں اور کہیں کہ ہم نے گُناہ کِیا ۔ ہم ٹیڑھی چال چلے اور ہم نے شرارت کی۔
  • سو اگر وہ اپنی اسِیری کے مُلک میں جہاں اُن کو اسِیر کر کے لے گئے ہوں اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے تیری طرف پِھریں اور اپنے مُلک کی طرف جو تُو نے اُن کے باپ دادا کو دِیا اور اِس شہر کی طرف جِسے تُو نے چُنا ہے اور اِس گھر کی طرف جو مَیں نے تیرے نام کے لِئے بنایا ہے رُخ کر کے دُعا کریں۔
  • تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے اُن کی دُعا اور مُناجات سُن کر اُن کی حِمایت کرنا اور اپنی قَوم کو جِس نے تیرا گُناہ کِیا ہو مُعاف کر دینا۔
  • پس اَے میرے خُدا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ اُس دُعا کی طرف جو اِس مقام میں کی جائے تیری آنکھیں کُھلی اور تیرے کان لگے رہیں۔
  • سو اب اَے خُداوند خُدا تُو اپنی قُوّت کے صندُوق سمیت اُٹھ کر اپنی آرام گاہ میں داخِل ہو ۔ اَے خُداوند خُدا تیرے کاہِن نجات سے مُلبّس ہوں اور تیرے مُقدّس نیکی میں مگن رہیں۔
  • اَے خُداوند خُدا تُو اپنے ممسُوح کی دُعا نامنظُور نہ کر ۔ تُو اپنے بندہ داؤُد پر کی رحمتیں یاد فرما۔
  • اور جب سُلیما ن دُعا کر چُکا تو آسمان پر سے آگ اُتری اور سوختنی قُربانی اور ذبِیحوں کو بھسم کر دِیا اور مسکن خُداوند کے جلال سے معمُور ہو گیا۔
  • اور کاہِن خُداوند کے گھر میں داخِل نہ ہو سکے اِس لِئے کہ خُداوند کا گھر خُداوند کے جلال سے معمُور تھا۔
  • اور جب آگ نازِل ہُوئی اور خُداوند کا جلال اُس گھر پر چھا گیا تو سب بنی اِسرائیل دیکھ رہے تھے ۔ سو اُنہوں نے وہِیں فرش پر مُنہ کے بل زمِین تک جُھک کر سِجدہ کِیا اور خُداوند کا شُکر ادا کِیا کہ وہ بھلا ہے کیونکہ اُس کی رحمت ابدی ہے۔
  • تب بادشاہ اور سب لوگوں نے خُداوند کے آگے ذبِیحے ذبح کِئے۔
  • اور سُلیما ن بادشاہ نے بائِیس ہزار بَیلوں اور ایک لاکھ بِیس ہزار بھیڑ بکریوں کی قُربانی چڑھائی ۔ یُوں بادشاہ اور سب لوگوں نے خُدا کے گھر کو مخصُوص کِیا۔
  • اور کاہِن اپنے اپنے مَنصب کے مُطابِق کھڑے تھے اور لاوی بھی خُداوند کے لِئے مُوسِیقی کے ساز لِئے ہُوئے تھے جِن کوداؤُد بادشاہ نے خُداوند کا شُکر بجا لانے کو بنایا تھا جب اُس نے اُن کے ذرِیعہ سے اُس کی سِتایش کی تھی کیونکہ اُس کی رحمت ابدی ہے اور کاہِن اُن کے آگے نرسِنگے پُھونکتے رہے اور سب اِسرائیلی کھڑے رہے۔
  • اور سُلیما ن نے اُس صحن کے بِیچ کے حِصّہ کو جو خُداوند کے گھر کے سامنے تھا مُقدّس کِیا کیونکہ اُس نے وہاں سوختنی قُربانِیوں اور سلامتی کی قُربانیوں کی چربی چڑھائی کیونکہ پِیتل کے اُس مذبح پر جِسے سُلیما ن نے بنایا تھا سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور چربی کے لِئے گُنجایش نہ تھی۔
  • اور سُلیما ن اور اُس کے ساتھ حما ت کے مدخل سے مِصر کی ندی تک کے سب اِسرائیلِیوں کی بُہت بڑی جماعت نے اُس مَوقع پر سات دِن تک عِید منائی۔
  • اور آٹھویں دِن اُن کا مُقدّس مجمع فراہم ہُؤا کیونکہ وہ سات دِن مذبح کے مخصُوص کرنے میں اور سات دِن عِید منانے میں لگے رہے۔
  • اور ساتویں مہِینے کی تیئِیسوِیں تارِیخ کو اُس نے لوگوں کو رُخصت کِیا تاکہ وہ اُس نیکی کے سبب سے جو خُداوند نے داؤُد اور سُلیما ن اور اپنی قَوم اِسرائیل سے کی تھی خُوش اور شادمان ہو کر اپنے ڈیروں کو جائیں۔
  • یُوں سُلیما ن نے خُداوند کا گھر اور بادشاہ کا گھر تمام کِیا اور جو کُچھ سُلیما ن نے خُداوند کے گھر میں اور اپنے گھر میں بنانا چاہا اُس نے اُسے بخُوبی انجام تک پُہنچایا۔
  • اور خُداوند رات کو سُلیما ن پر ظاہِر ہُؤا اور اُس سے کہا کہ مَیں نے تیری دُعا سُنی اور اِس جگہ کو اپنے واسطے چُن لِیا کہ یہ قُربانی کا گھر ہو۔
  • اگر مَیں آسمان کو بند کر دُوں کہ بارِش نہ ہو یا ٹِڈّیوں کو حُکم دُوں کہ مُلک کو اُجاڑ ڈالیں یا اپنے لوگوں کے درمِیان وبا بھیجُوں۔
  • تب اگر میرے لوگ جو میرے نام سے کہلاتے ہیں خاکسار بن کر دُعا کریں اور میرے دِیدار کے طالِب ہوں اور اپنی بُری راہوں سے پِھریں تو مَیں آسمان پر سے سُن کر اُن کا گُناہ مُعاف کرُوں گا اور اُن کے مُلک کو بحال کر دُوں گا۔
  • اب سے جو دُعا اِس جگہ کی جائے گی اُس پر میری آنکھیں کُھلی اور میرے کان لگے رہیں گے۔
  • کیونکہ مَیں نے اِس گھر کو اب چُنا اور مُقدّس کِیا ہے کہ میرا نام یہاں سدا رہے اور میری آنکھیں اور میرا دِل برابر یہِیں لگے رہیں گے۔
  • اور تُو اگر میرے حضُور وَیسے ہی چلے جَیسے تیرا باپ داؤُد چلتا رہا اور جو کُچھ مَیں نے تُجھے حُکم کِیا اُس کے مُطابِق عمل کرے اور میرے آئِین اور احکام کو مانے۔
  • تو مَیں تیرے تختِ سلطنت کو قائِم رکُھّوں گا جَیسا مَیں نے تیرے باپ داؤُد سے عہد کر کے کہا تھا کہ اِسرائیل کا سردار ہونے کے لِئے تیرے ہاں مَرد کی کبھی کمی نہ ہو گی۔
  • پر اگر تُم برگشتہ ہو جاؤ اور میرے آئِین و احکام کو جِن کو مَیں نے تُمہارے آگے رکھّا ہے ترک کر دو اور جا کر غَیر معبُودوں کی عِبادت کرو اور اُن کو سِجدہ کرو۔
  • تو مَیں اُن کو اپنے اِس مُلک سے جو مَیں نے اُن کو دِیا ہے جڑ سے اُکھاڑ ڈالُوں گا اور اِس گھر کو جِسے مَیں نے اپنے نام کے لِئے مُقدّس کِیا ہے اپنے سامنے سے دُور کر دُوں گا اور اِس کو سب قَوموں میں ضربُ المثل اور انگُشت نُما بنا دُوں گا۔
  • اور یہ گھر جو اَیسا عالِیشان ہے سو ہر ایک جو اِس کے پاس سے گُذرے گا حَیران ہو کر کہے گا کہ خُداوند نے اِس مُلک اور اِس گھر کے ساتھ اَیسا کیوں کِیا؟۔
  • تب وہ جواب دیں گے اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو جو اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا تھا ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کو اِختیار کر کے اُن کو سِجدہ کِیا اور اُن کی عِبادت کی اِسی ِلئے خُداوند نے اُن پر یہ ساری مُصِیبت نازِل کی۔
  • اور بِیس برس کے آخِر میں جِن میں سُلیما ن نے خُداوند کا گھر اور اپنا گھر بنایا تھا یُوں ہُؤا کہ۔
  • سُلیما ن نے اُن شہروں کو جو حُورا م نے سُلیما ن کو دِئے تھے پِھر تعمِیر کِیا اور بنی اِسرائیل کو وہاں بسایا۔
  • اور سُلیما ن حمات ضوبا ہ کو جا کر اُس پر غالِب ہُؤا۔
  • اور اُس نے بیابان میں تدمُور کو بنایا اور خزانہ کے سب شہروں کو بھی جو اُس نے حمات میں بنائے تھے۔
  • اور اُس نے اُوپر کے بَیت حورو ن اور نِیچے کے بَیت حورو ن کو بنایا جو دِیواروں اور پھاٹکوں اور اڑبنگوں سے مضبُوط کِئے ہُوئے شہر تھے۔
  • اور بعلت اور خزانہ کے سب شہر جو سُلیما ن کے تھے اور رتھوں کے سب شہر اور سواروں کے شہر اور جو کُچھ سُلیما ن چاہتا تھا کہ یروشلیِم اور لُبنا ن اور اپنی مملکت کی ساری سرزمِین میں بنائے وہ سب بنایا۔
  • اور وہ سب لوگ جو حِتّیوں اور اموریوں اور فرزّیوں اور حوّیوں اور یبُوسیوں میں سے باقی رہ گئے تھے اور اِسرائیلی نہ تھے۔
  • اُن ہی کی اَولاد جو اُن کے بعد مُلک میں باقی رہ گئی تھی جِسے بنی اِسرائیل نے نابُود نہیں کِیا اُسی میں سے سُلیما ن نے بیگاری مُقرّر کِئے جَیسا آج کے دِن ہے۔
  • پر سُلیما ن نے اپنے کام کے لِئے بنی اِسرائیل میں سے کِسی کو غُلام نہ بنایا بلکہ وہ جنگی مَرد اور اُس کے لشکروں کے سردار اور اُس کے رتھوں اور سواروں پر حُکمران تھے۔
  • اور سُلیما ن بادشاہ کے خاص مَنصبدار جو لوگوں پر حُکومت کرتے تھے دو سَو پچاس تھے۔
  • اور سُلیما ن فرعو ن کی بیٹی کو داؤُد کے شہر سے اُس گھر میں جو اُس کے لِئے بنایا تھا لے آیا کیونکہ اُس نے کہا کہ میری بِیوی اِسرائیل کے بادشاہ داؤُد کے گھر میں نہیں رہے گی کیونکہ وہ مقام مُقدّس ہیں جِن میں خُداوند کا صندُوق آ گیا ہے۔
  • تب سُلیما ن خُداوند کے لِئے خُداوند کے اُس مذبح پر جِس کو اُس نے اُسارے کے سامنے بنایا تھا سوختنی قُربانیاں چڑھانے لگا۔
  • وہ ہر روز کے فرض کے مُطابِق جَیسا مُوسیٰ نے حُکم دِیا تھا سبتوں اور نئے چاندوں اور سال میں تِین بار مُقرّرہ عِیدوں یعنی فطِیری روٹی کی عِید اور ہفتوں کی عِید اور خَیموں کی عِید پر قُربانی کرتا تھا۔
  • اور اُس نے اپنے باپ داؤُد کے حُکم کے مُوافِق کاہِنوں کے فرِیقوں کو ہر روز کے فرض کے مُطابِق اُن کے کام پر اور لاویوں کو اُن کی خِدمت پر مُقرّر کِیا تاکہ وہ کاہِنوں کے رُوبرُو حمد اور خِدمت کریں اور دربانوں کو بھی اُن کے فرِیقوں کے مُطابِق ہر پھاٹک پر مُقرّر کِیا کیونکہ مَردِ خُدا داؤُد نے اَیسا ہی حُکم دِیا تھا۔
  • اور وہ بادشاہ کے حُکم سے جو اُس نے کاہِنوں اور لاویوں کو کِسی بات کی نِسبت یا خزانوں کے حق میں دِیا تھا باہر نہ ہُوئے۔
  • اور سُلیما ن کا سارا کام خُداوند کے گھر کی بُنیاد ڈالنے کے دِن سے اُس کے تیّار ہونے تک تمام ہُؤا اور خُداوند کا گھر پُورا بن گیا۔
  • تب سُلیما ن عصُیون جا بر اور ایلُو ت کو گیا جو مُلکِ ادُو م میں سمُندر کے کنارے ہیں۔
  • اور حُورا م نے اپنے نَوکروں کے ہاتھ سے جہازوں اور ملاّحوں کو جو سمُندر سے واقِف تھے اُس کے پاس بھیجا اور وہ سُلیما ن کے مُلازِموں کے ساتھ اوفِیر میں آئے اور وہاں سے ساڑھے چار سَو قِنطار سونا لے کر سُلیما ن بادشاہ کے پاس لائے۔
  • جب سبا کی ملکہ نے سُلیما ن کی شُہرت سُنی تو وہ مُشکِل سوالوں سے سُلیما ن کو آزمانے کے لِئے بُہت بڑی جلَو اور اُونٹوں کے ساتھ جِن پر مصالِح اور بافراط سونا اور جواہِر تھے یروشلیِم میں آئی اور سُلیما ن کے پاس آ کر جو کُچھ اُس کے دِل میں تھا اُس سب کی بابت اُس سے گُفتگُو کی۔
  • سُلیما ن نے اُس کے سب سوالوں کا جواب اُسے دِیا اور سُلیما ن سے کوئی بات پوشِیدہ نہ تھی کہ وہ اُس کو بتا نہ سکا۔
  • جب سبا کی ملکہ نے سُلیما ن کی دانِش مندی کو اور اُس گھر کو جو اُس نے بنایا تھا۔
  • اور اُس کے دسترخوان کی نِعمت اور اُس کے خادِموں کی نشِست اور اُس کے مُلازِموں کی حاضِر باشی اور اُن کی پوشاک اور اُس کے ساقِیوں اور اُن کے لِباس کو اور اُس زِینہ کو جِس سے وہ خُداوند کے مسکن کو جاتا تھا دیکھا تو اُس کے ہوش اُڑ گئے۔
  • اور اُس نے بادشاہ سے کہا کہ وہ سچّی خبر تھی جو مَیں نے تیرے کاموں اور تیری حِکمت کی بابت اپنے مُلک میں سُنی تھی۔
  • تَو بھی جب تک مَیں نے آ کر اپنی آنکھوں سے نہ دیکھ لِیا اُن کی باتوں کو باور نہ کِیا اور دیکھ جِتنی بڑی تیری حِکمت ہے اُس کا آدھا بیان بھی میرے آگے نہیں ہُؤا ۔ تُو اُس شُہرت سے بڑھ کر ہے جو مَیں نے سُنی تھی۔
  • خُوش نصِیب ہیں تیرے لوگ اور خُوش نصِیب ہیں تیرے یہ مُلازِم جو سدا تیرے حضُور کھڑے رہتے اور تیری حِکمت سُنتے ہیں۔
  • خُداوند تیرا خُدا مُبارک ہو جو تُجھ سے اَیسا راضی ہُؤا کہ تُجھ کو اپنے تخت پر بِٹھایا تاکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی طرف سے بادشاہ ہو ۔ چُونکہ تیرے خُدا کو اِسرائیل سے مُحبّت تھی کہ اُن کو ہمیشہ کے لِئے قائِم کرے اِس لِئے اُس نے تُجھے اُن کا بادشاہ بنایا تاکہ تُو عدل و اِنصاف کرے۔
  • اور اُس نے ایک سَو بِیس قِنطار سونا اور مصالِح کا بُہت بڑا انبار اور جواہِر سُلیما ن کو دِئے اور جو مصالِح سبا کی ملکہ نے سُلیما ن بادشاہ کو دِئے وَیسے پِھر کبھی مُیسّر نہ آئے۔
  • اور حُورا م کے نَوکر بھی اور سُلیما ن کے نَوکر جو اوفِیر سے سونا لاتے تھے وہ چندن کے درخت اور جواہِر بھی لاتے تھے۔
  • اور بادشاہ نے چندن کی لکڑی سے خُداوند کے گھر کے لِئے اور شاہی محلّ کے لِئے چبُوترے اور گانے والوں کے لِئے بربط اور سِتار تیّار کرائے اور اَیسی چِیزیں یہُودا ہ کے مُلک میں پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آئی تِھیں۔
  • اور سُلیما ن بادشاہ نے سبا کی ملکہ کو جو کُچھ اُس نے چاہا اور مانگا اُس سے زِیادہ جو وہ بادشاہ کے لِئے لائی تھی دِیا اور وہ لَوٹ کر اپنے مُلازِموں سمیت اپنی مملکت کو چلی گئی۔
  • اور جِتنا سونا سُلیما ن کے پاس ایک سال میں آتا تھا اُس کا وزن چھ سَو چھیاسٹھ قِنطار سونے کا تھا۔
  • یہ اُس کے عِلاوہ تھا جو بیوپاری اور سَوداگر لاتے تھے اور عرب کے سب بادشاہ اور مُلک کے حاکِم سُلیما ن کے پاس سونا اور چاندی لاتے تھے۔
  • اور سُلیما ن بادشاہ نے پِیٹے ہُوئے سونے کی دو سَو بڑی ڈھالیں بنوائِیں ۔ چھ سَو مِثقال پِیٹا ہُؤا سونا ایک ایک ڈھال میں لگا۔
  • اور اُس نے پِیٹے ہُوئے سونے کی تِین سَو ڈھالیں اَور بنوائِیں ۔ ایک ایک ڈھال میں تِین سَو مِثقال سونا لگا اور بادشاہ نے اُن کو لُبنانی بن کے گھر میں رکھّا۔
  • اِس کے سِوا بادشاہ نے ہاتھی دانت کا ایک بڑا تخت بنوایا اور اُس پر خالِص سونا منڈھوایا۔
  • اور اُس تخت کے لِئے چھ سِیڑھیاں اور سونے کا ایک پایدان تھا ۔ یہ سب تخت سے جُڑے ہُوئے تھے اور بَیٹھنے کی جگہ کی دونوں طرف ایک ایک ٹیک تھی اور اُن ٹیکوں کے برابر دو شیرِ بَبر کھڑے تھے۔
  • اور اُن چھؤں سِیڑھیوں پر اِدھر اُدھر بارہ شیرِ بَبر کھڑے تھے ۔ کِسی سلطنت مَیں اَیسا کبھی نہیں بنا تھا۔
  • اور سُلیما ن بادشاہ کے پِینے کے سب برتن سونے کے تھے اور لُبنانی بن کے گھر کے سب برتن خالِص سونے کے تھے ۔ سُلیما ن کے ایّام میں چاندی کی کُچھ قدر نہ تھی۔
  • کیونکہ بادشاہ کے پاس جہاز تھے جو حُورا م کے نَوکروں کے ساتھ ترسِیس کو جاتے تھے ۔ ترسِیس کے یہ جہاز تِین برس میں ایک بار سونا اور چاندی اور ہاتھی دانت اور بندر اور مور لے کر آتے تھے۔
  • سو سُلیما ن بادشاہ دَولت اور حِکمت میں رُویِ زمِین کے سب بادشاہوں سے بڑھ گیا۔
  • اور رُویِ زمِین کے سب بادشاہ سُلیما ن کے دِیدار کے مُشتاق تھے تاکہ وہ اُس کی حِکمت کو جو خُدا نے اُس کے دِل میں ڈالی تھی سُنیں۔
  • اور وہ سال بسال اپنا اپنا ہدیہ یعنی چاندی کے برتن اور سونے کے برتن اور پوشاک اور ہتھیار اور مصالِح اور گھوڑے اور خچّر جِتنے مُقرّر تھے لاتے تھے۔
  • اور سُلیما ن کے پاس گھوڑوں اور رتھوں کے لِئے چار ہزار تھان اور بارہ ہزار سوار تھے جِن کو اُس نے رتھوں کے شہروں اور یروشلیِم میں بادشاہ کے پاس رکھّا۔
  • اور وہ دریایِ فرا ت سے فِلستِیوں کے مُلک بلکہ مِصر کی حد تک سب بادشاہوں پر حُکمران تھا۔
  • اور بادشاہ نے یروشلیِم میں اِفراط کی وجہ سے چاندی کو پتّھروں کی مانِند اور دِیودار کے درختوں کو گُولر کے اُن درختوں کے برابر کر دِیا جو نشیب کی سرزمِین میں ہیں۔
  • اور وہ مِصر سے اور اَور سب مُلکوں سے سُلیما ن کے لِئے گھوڑے لایا کرتے تھے۔
  • اور سُلیما ن کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک کِیا وہ ناتن نبی کی کِتاب میں اور سَیلانی اخیا ہ کی پیشِین گوئی میں اور عِیدُو غَیب بِین کی رویتوں کی کِتاب میں جو اُس نے یرُبعا م بِن نباط کی بابت دیکھی تِھیں مُندرج نہیں ہیں؟۔
  • اور سُلیما ن نے یروشلیِم میں سارے اِسرائیل پر چالِیس برس سلطنت کی۔
  • اور سُلیما ن اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے باپ داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا رحبعا م اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔
  • اور رحبعا م سِکم کو گیا اِس لِئے کہ سب اِسرائیلی اُسے بادشاہ بنانے کو سِکم میں اِکٹّھے ہُوئے تھے۔
  • جب نباط کے بیٹے یرُبعا م نے یہ سُنا (کیونکہ وہ مِصر میں تھا جہاں وہ سُلیما ن بادشاہ کے آگے سے بھاگ گیا تھا) تو یرُبعا م مِصر سے لَوٹا۔
  • اور لوگوں نے اُسے بُلوا بھیجا ۔ سو یرُبعا م اور سب اِسرائیلی آئے اور رحبعا م سے کہنے لگے۔
  • کہ تیرے باپ نے ہمارا جُؤا سخت کر رکھّا تھا ۔ سو اب تُو اپنے باپ کی اُس سخت خِدمت کو اور اُس بھاری جُوئے کو جو اُس نے ہم پر ڈال رکھّا تھا کُچھ ہلکا کر دے اور ہم تیری خِدمت کریں گے۔
  • اور اُس سے اُن سے کہا تِین دِن کے بعد پِھر میرے پاس آنا ۔ چُنانچہ وہ لوگ چلے گئے۔
  • تب رحبعا م بادشاہ نے اُن بزُرگوں سے جو اُس کے باپ سُلیما ن کے حضُور اُس کے جِیتے جی کھڑے رہتے تھے مشورَت کی اور کہا تُمہاری کیا صلاح ہے؟ مَیں اِن لوگوں کو کیا جواب دُوں؟۔
  • اُنہوں نے اُس سے کہا کہ اگر تُو اِن لوگوں پر مِہربان ہو اور اِن کو راضی کرے اور اِن سے اچّھی اچّھی باتیں کہے تو وہ ہمیشہ تیری خِدمت کریں گے۔
  • لیکن اُس نے اُن بزُرگوں کی صلاح کو جو اُنہوں نے اُسے دی تھی چھوڑ کر اُن جوانوں سے جِنہوں نے اُس کے ساتھ پرورِش پائی تھی اور اُس کے آگے حاضِر رہتے تھے مشورَت کی۔
  • اور اُن سے کہا تُم مُجھے کیا صلاح دیتے ہو کہ ہم اِن لوگوں کو کیا جواب دیں جِنہوں نے مُجھ سے یہ درخواست کی ہے کہ اُس جُوئے کو جو تیرے باپ نے ہم پر رکھّا کُچھ ہلکا کر؟۔
  • اُن جوانوں نے جِنہوں نے اُس کے ساتھ پرورِش پائی تھی اُس سے کہا تُو اُن لوگوں کو جِنہوں نے تُجھ سے کہا تیرے باپ نے ہمارے جُوئے کو بھاری کِیا پر تُو اُس کو ہمارے لِئے کُچھ ہلکا کر دے یُوں جواب دینا اور اُن سے کہنا کہ میری چھنگلی میرے باپ کی کمر سے بھی موٹی ہے۔
  • اور میرے باپ نے تو بھاری جُؤا تُم پر رکھّا ہی تھا پر مَیں اُس جُوئے کو اَور بھی بھاری کرُوں گا ۔ میرے باپ نے تُمہیں کوڑوں سے ٹِھیک کِیا پر مَیں تُم کو بِچّھُوؤں سے ٹِھیک کرُوں گا۔
  • اور جَیسا بادشاہ نے حُکم دِیا تھا کہ تِیسرے دِن میرے پاس پِھر آنا تِیسرے دِن یرُبعا م اور سب لوگ رحبعا م کے پاس حاضِر ہُوئے۔
  • تب بادشاہ نے اُن کو سخت جواب دِیا اور رحبعا م بادشاہ نے بزُرگوں کی صلاح کو چھوڑ کر۔
  • جوانوں کی صلاح کے مُوافِق اُن سے کہا کہ میرے باپ نے تُمہارا جُؤا بھاری کِیا پر مَیں اُس کو اَور بھی بھاری کرُوں گا ۔ میرے باپ نے تُم کوکوڑوں سے ٹِھیک کِیا پر مَیں تُم کو بِچّھُوؤں سے ٹِھیک کرُوں گا۔
  • سو بادشاہ نے لوگوں کی نہ مانی کیونکہ یہ خُدا ہی کی طرف سے تھا تاکہ خُداوند اُس بات کو جو اُس نے سَیلانی اخیا ہ کی معرفت نباط کے بیٹے یرُبعا م کو فرمائی تھی پُورا کرے۔
  • جب سب اِسرائیلِیوں نے یہ دیکھا کہ بادشاہ نے اُن کی نہ مانی تو لوگوں نے بادشاہ کو جواب دِیا اور یُوں کہا کہ داؤُد کے ساتھ ہمارا کیا حِصّہ ہے؟ یسّی کے بیٹے کے ساتھ ہماری کُچھ مِیراث نہیں ۔ اَے اِسرائیلِیو! اپنے اپنے ڈیرے کو چلے جاؤ ۔ اب اَے داؤُد اپنے ہی گھرانے کو سنبھال ۔ پس سب اِسرائیلی اپنے ڈیروں کو چل دِئے۔
  • لیکن اُن بنی اِسرائیل پر جو یہُودا ہ کے شہروں میں رہتے تھے رحبعا م سلطنت کرتا رہا۔
  • تب رحبعا م بادشاہ نے ہدُورا م کو جوبے گارِیوں کا داروغہ تھا بھیجا لیکن بنی اِسرائیل نے اُس کو سنگسار کِیا اور وہ مَر گیا ۔ تب رحبعا م یروشلیِم کو بھاگ جانے کے لِئے جھٹ اپنے رتھ پر سوار ہو گیا۔
  • پس اِسرائیلی آج کے دِن تک داؤُد کے گھرانے سے باغی ہیں۔
  • اور جب رحبعا م یروشلیِم میں آ گیا تو اُس نے اِسرائیل سے لڑنے کے لِئے یہُودا ہ اور بِنیمِین کے گھرانے میں سے ایک لاکھ اسّی ہزار چُنے ہُوئے جوان جو جنگی مَرد تھے فراہم کِئے تاکہ وہ پِھر مملکت کو رحبعا م کے قبضہ میں کرا دیں۔
  • لیکن خُداوند کا کلام مَردِ خُداسمعیا ہ کو پُہنچا کہ۔
  • یہُودا ہ کے بادشاہ سُلیما ن کے بیٹے رحبعا م سے اور سارے اِسرائیل سے جو یہُودا ہ اور بِنیمِین میں ہیں کہہ کہ۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم چڑھائی نہ کرنا اور نہ اپنے بھائِیوں سے لڑنا ۔ تُم اپنے اپنے گھر کو لَوٹ جاؤ کیونکہ یہ مُعاملہ میری طرف سے ہے ۔ پس اُنہوں نے خُداوند کی باتیں مان لِیں اور یرُبعا م پر چڑھائی کِئے بغَیر لَوٹ گئے۔
  • اور رحبعا م یروشلیِم میں رہنے لگا اور اُس نے یہُودا ہ میں حِفاظت کے لِئے شہر بنائے۔
  • چُنانچہ اُس نے بَیت لحم اور عیطا م اور تقُو ع۔
  • اور بَیت صور اور شوکو اور عدُلاّم۔
  • اور جات اور مریسہ اور زِیف۔
  • اور ادور یم اور لکِیس اور عزِیقہ۔
  • اور صُر عہ اور ایّالو ن اور حبرُو ن کو جو یہُودا ہ اور بِنیمِین میں ہیں بنا کر قلعہ بند کر دِیا۔
  • اور اُس نے قلعوں کو بُہت مضبُوط کِیا اور اُن میں سرداروں کو مُقرّر کِیا اور رسد اور تیل اور مَے کے ذخِیرہ کو رکھّا۔
  • اور ایک ایک شہر میں ڈھالیں اور بھالے رکھوا کر اُن کو نہایت ہی مضبُوط کر دِیا اور یہُودا ہ اور بِنیمِین اُسی کے رہے۔
  • اور کاہِن اور لاوی جو سارے اِسرائیل میں تھے اپنی اپنی سرحد سے نِکل کر اُس کے پاس آ گئے۔
  • کیونکہ لاوی اپنی گِرد و نواحوں اور مِلکِیّتوں کو چھوڑ کر یہُودا ہ اور یروشلِیم میں آئے اِس لِئے کہ یرُبعا م اور اُس کے بیٹوں نے اُنہیں نِکال دِیا تھا تاکہ وہ خُداوند کے حضُور کہانت کی خِدمت کو انجام نہ دینے پائیں۔
  • اور اُس نے اپنی طرف سے اُونچے مقاموں اور بکروں اور اپنے بنائے ہُوئے بچھڑوں کے لِئے کاہِن مُقرّر کِئے۔
  • اور لاویوں کے پِیچھے اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے اَیسے لوگ جِنہوں نے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی تلاش میں اپنا دِل لگایا تھا یروشلیِم میں آئے کہ خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے حضُور قُربانی چڑھائیں۔
  • سو اُنہوں نے یہُودا ہ کی سلطنت کو طاقتور بنا دِیا اور تِین برس تک سُلیما ن کے بیٹے رحبعام کو قوِی بنا رکھّا کیونکہ وہ تِین برس تک داؤُد اور سُلیما ن کی راہ پر چلتے رہے۔
  • اور رحبعا م نے محالات کو جو یریمو ت بِن داؤُد اور الِیا ب بِن یسّی کی بیٹی ابی خیل کی بیٹی تھی بیاہ لِیا۔
  • اُس کے اُس سے بیٹے پَیدا ہُوئے یعنی یعو س اور سمَریا ہ اور زہم۔
  • اُس کے بعد اُس نے ابی سلو م کی بیٹی معکاہ کو بیاہ لِیا جِس کے اُس سے ابیا ہ اورعتّی اور زِیزا اور سلُومِیت پَیدا ہُوئے۔
  • اور رحبعا م ابی سلو م کی بیٹی معکاہ کو اپنی سب بِیویوں اور حرموں سے زیادہ پیار کرتا تھا (کیونکہ اُس کی اٹھارہ بِیویاں اور ساٹھ حرمیں تِھیں اور اُس سے اٹھائِیس بیٹے اور ساٹھ بیٹِیاں پَیدا ہُوئِیں)۔
  • اور رحبعا م نے ابیا ہ بِن معکاہ کو پیشوا مُقرّر کِیا تاکہ اپنے بھائیوں میں سردار ہو کیونکہ اُس کا اِرادہ تھا کہ اُسے بادشاہ بنائے۔
  • اور اُس نے ہوشیاری کی اور اپنے بیٹوں کو یہُودا ہ اور بِنیمِین کی ساری مملکت کے بِیچ ہر فصِیل دار شہر میں الگ الگ کر دِیا اور اُن کو بُہت خُورِش دی اور اُن کے لِئے بُہت سی بِیویاں تلاش کِیں۔
  • اور یُوں ہُؤا کہ جب رحبعا م کی سلطنت مُستحکم ہو گئی اور وہ قوِی بن گیا تو اُس نے اور اُس کے ساتھ سارے اِسرائیل نے خُداوند کی شرِیعت کو ترک کِیا۔
  • اور رحبعا م بادشاہ کے پانچویں برس میں اَیسا ہُؤا کہ مِصر کا بادشاہ سِیسق یروشلیِم پر چڑھ آیا اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند کی حُکم عدُولی کی تھی۔
  • اور اُس کے ساتھ بارہ سَو رتھ اور ساٹھ ہزار سوار تھے اور لُوبی اور سُوکی اور کُوشی لوگ جو اُس کے ساتھ مِصر سے آئے تھے بے شُمار تھے۔
  • اور اُس نے یہُودا ہ کے فصِیل دار شہر لے لِئے اور یروشلیِم تک آیا۔
  • تب سمَعیا ہ نبی رحبعا م کے اور یہُودا ہ کے اُمرا کے پاس جو سِیسق کے ڈر کے مارے یروشلیِم میں جمع ہو گئے تھے آیا اور اُن سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے مُجھ کو ترک کِیا اِسی لِئے مَیں نے بھی تُم کوسِیسق کے ہاتھ میں چھوڑ دِیا ہے۔
  • تب اِسرائیل کے اُمرا نے اور بادشاہ نے اپنے کو خاکسار بنایا اور کہا کہ خُداوند صادِق ہے۔
  • جب خُداوند نے دیکھا کہ اُنہوں نے اپنے کو خاکسار بنایا تو خُداوند کا کلام سمعیا ہ پر نازِل ہُؤا کہ اُنہوں نے اپنے کو خاکسار بنایا ہے سو مَیں اُن کو ہلاک نہیں کرُوں گا بلکہ اُن کو کُچھ رہائی دُوں گا اور میرا غضب سِیسق کے ہاتھ سے یروشلیِم پر نازِل نہ ہو گا۔
  • تَو بھی وہ اُس کے خادِم ہوں گے تاکہ وہ میری خِدمت کو اور مُلک مُلک کی سلطنتوں کی خِدمت کو جان لیں۔
  • سو مِصر کا بادشاہ سِیسق یروشلیِم پر چڑھ آیا اور خُداوند کے گھر کے خزانے اور بادشاہ کے گھر کے خزانے لے گیا بلکہ وہ سب کُچھ لے گیا اور سونے کی وہ ڈھالیں بھی جو سُلیما ن نے بنوائی تِھیں لے گیا۔
  • اور رحبعا م بادشاہ نے اُن کے بدلے پِیتل کی ڈھالیں بنوائِیں اور اُن کو مُحافِظ سِپاہیوں کے سرداروں کو جو شاہی محلّ کی نِگہبانی کرتے تھے سَونپا۔
  • اور جب بادشاہ خُداوند کے گھر میں جاتا تھا تو وہ مُحافِظ سِپاہی آتے اور اُن کو اُٹھا کر چلتے تھے اور پِھر اُن کو واپس لا کر سِلاح خانہ میں رکھ دیتے تھے۔
  • اور جب اُس نے اپنے کو خاکسار بنایا تو خُداوند کا غضب اُس پر سے ٹل گیا اور اُس نے اُس کو پُورے طَور سے تباہ نہ کِیا اور نِیز یہُودا ہ میں خُوبِیاں بھی تِھیں۔
  • سو رحبعا م بادشاہ نے قوِی ہو کر یروشلیِم میں سلطنت کی ۔ رحبعا م جب سلطنت کرنے لگا تو اِکتالِیس برس کا تھا اور اُس نے یروشلیِم میں یعنی اُس شہر میں جو خُداوند نے اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُن لِیا تھا کہ اپنا نام وہاں رکھّے ستّرہ برس سلطنت کی اور اُس کی ماں کا نام نعمہ عمُّونیہ تھا۔
  • اور اُس نے بدی کی کیونکہ اُس نے خُداوند کی تلاش میں اپنا دِل نہ لگایا۔
  • اور رحبعا م کے کام اوّل سے آخِر تک کیا وہ سمعیا ہ نبی اور عِیدو غَیب بِین کی توارِیخوں میں نسب ناموں کے مُطابِق قلمبند نہیں؟ اور رحبعا م اور یرُبعا م کے درمِیان ہمیشہ جنگ رہی۔
  • اور رحبعا م اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا ابیا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • یرُبعا م بادشاہ کے اٹھارھویں برس سے ابیا ہ یہُودا ہ پر سلطنت کرنے لگا۔
  • اُس نے یروشلیِم میں تِین برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام مِیکایا ہ تھا جو اُوری ایل جِبعی کی بیٹی تھی اور ابیا ہ اور یرُبعا م کے درمِیان جنگ ہُوئی۔
  • اور ابیاہ جنگی سُورماؤں کا لشکر یعنی چار لاکھ چُنے ہُوئے مَرد لے کر لڑائی میں گیا اور یرُبعا م نے اُس کے مُقابلہ میں آٹھ لاکھ چُنے ہُوئے مَرد لے کر جو زبردست سُورما تھے صف آرائی کی۔
  • اور ابیا ہ صمر یم کے پہاڑ پر جو افرائِیم کے کوہِستانی مُلک میں ہے کھڑا ہُؤا اور کہنے لگا کہ اَے یرُبعا م اور سب اِسرائیلِیو! میری سُنو۔
  • کیا تُم کو معلُوم نہیں کہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا نے اِسرائیل کی سلطنت داؤُد ہی کو اور اُس کے بیٹوں کو نمک کے عہد سے ہمیشہ کے لِئے دی ہے؟۔
  • تَو بھی نباط کا بیٹا یرُبعا م جو سُلیما ن بِن داؤُد کا خادِم تھا اُٹھ کر اپنے آقا سے باغی ہُؤا۔
  • اور اُس کے پاس نِکمّے اور خبِیث آدمی جمع ہو گئے جِنہوں نے سُلیما ن کے بیٹے رحبعا م کے مُقابلہ میں زور پکڑا جب رحبعا م ہنُوز جوان اور نرم دِل تھا اور اُن کا مُقابلہ نہیں کر سکتا تھا۔
  • اور اب تُمہارا خیال ہے کہ تُم خُداوند کی بادشاہی کا جو داؤُد کی اَولاد کے ہاتھ میں ہے مُقابلہ کرو اور تُم بھاری انبوہ ہو اور تُمہارے ساتھ وہ سُنہلے بچھڑے ہیں جِن کو یرُبعا م نے بنایا کہ تُمہارے معبُود ہوں۔
  • کیا تُم نے ہارُو ن کے بیٹوں اور لاویوں کو جو خُداوند کے کاہِن تھے خارِج نہیں کِیا اور اَور مُلکوں کی قَوموں کے طرِیقہ پر اپنے لِئے کاہِن مُقرّر نہیں کِئے؟ اَیسا کہ جو کوئی ایک بچھڑا اور سات مینڈھے لے کر اپنی تقدِیس کرنے آئے وہ اُن کا جو حقِیقت میں خُدا نہیں ہیں کاہِن ہو سکے۔
  • لیکن ہمارا یہ حال ہے کہ خُداوند ہمارا خُدا ہے اور ہم نے اُسے ترک نہیں کِیا ہے اور ہمارے ہاں ہارُو ن کے بیٹے کاہِن ہیں جو خُداوند کی خِدمت کرتے ہیں اور لاوی اپنے اپنے کام میں لگے رہتے ہیں۔
  • اور وہ ہر صُبح اور ہر شام کو خُداوند کے حضُور سوختنی قُربانیاں اور خُوشبُودار بخُور جلاتے ہیں اور پاک میز پر نذر کی روٹِیاں قاعِدہ کے مُطابِق رکھتے اور سُنہلے شمعدان اور اُس کے چراغوں کو ہر شام کو رَوشن کرتے ہیں کیونکہ ہم خُداوند اپنے خُدا کے حُکم کو مانتے ہیں پر تُم نے اُس کو ترک کر دِیا ہے۔
  • اور دیکھو خُدا ہمارے ساتھ ہمارا پیشوا ہے اور اُس کے کاہِن تُمہارے خِلاف سانس باندھ کر زور سے پُھونکنے کو نرسِنگے لِئے ہُوئے ہیں ۔ اَے بنی اِسرائیل! خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا سے مت لڑو کیونکہ تُم کامیاب نہ ہو گے۔
  • پر یرُبعا م نے اُن کے پِیچھے کمِین لگوا دی ۔ سو وہ بنی یہُوداہ کے آگے رہے اور کمِین پِیچھے تھی۔
  • جب بنی یہُوداہ نے پِیچھے نظر کی تو کیا دیکھا کہ لڑائی اُن کے آگے اور پِیچھے دونوں طرف سے ہے اور اُنہوں نے خُداوند سے فریاد کی اور کاہِنوں نے نرسِنگے پُھونکے۔
  • تب یہُودا ہ کے لوگوں نے للکارا اور جب اُنہوں نے للکارا تو اَیسا ہُؤا کہ خُدا نے ابیا ہ اور یہُودا ہ کے آگے یرُبعا م کو اور سارے اِسرائیل کو مارا۔
  • اور بنی اِسرائیل یہُودا ہ کے آگے سے بھاگے اور خُدا نے اُن کو اُن کے ہاتھ میں کر دِیا۔
  • اور ابیا ہ اور اُس کے لوگوں نے اُن کو بڑی خُونریزی کے ساتھ قتل کِیا سو اِسرائیل کے پانچ لاکھ چُنے ہُوئے مَرد کھیت آئے۔
  • یُوں بنی اِسرائیل اُس وقت مغلُوب ہُوئے اور بنی یہُوداہ غالِب آئے اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا پر بھروسا کِیا۔
  • اور ابیا ہ نے یرُبعا م کا پِیچھا کِیا اور اِن شہروں کو اُس سے لے لِیا یعنی بَیت ایل اور اُس کے دیہات ۔ یسانہ اور اُس کے دیہات ۔ عِفرو ن اور اُس کے دیہات۔
  • اور ابیا ہ کے دِنوں میں یرُبعا م نے پِھر زور نہ پکڑا اور خُداوند نے اُسے مارا اور وہ مَر گیا۔
  • لیکن ابیا ہ قوِی ہو گیا اور اُس نے چَودہ بِیویاں بیاہِیں اور اُس سے بائِیس بیٹے اور سولہ بیٹیاں پَیدا ہُوئِیں۔
  • اور ابیا ہ کے باقی کام اور اُس کے حالات اور اُس کی کہاوتیں عیدُو نبی کی تفسِیر میں مُندرج ہیں۔
  • اور ابیا ہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں دفن کِیا اور اُس کا بیٹا آسا اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا ۔ اُس کے دِنوں میں دس برس تک مُلک میں امن رہا۔
  • اور آسا نے وُہی کِیا جو خُداوند اُس کے خُدا کے حضُور بھلا اور ٹِھیک تھا۔
  • کیونکہ اُس نے اجنبی مذبحوں اور اُونچے مقاموں کو دُور کِیا اور لاٹوں کو گِرا دِیا اور یسِیرتوں کو کاٹ ڈالا۔
  • اور یہُودا ہ کو حُکم کِیا کہ خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے طالِب ہوں اور شرِیعت اور فرمان پر عمل کریں۔
  • اور اُس نے یہُودا ہ کے سب شہروں میں سے اُونچے مقاموں اور سُورج کی مُورتوں کو دُور کر دِیا اور اُس کے سامنے سلطنت میں امن رہا۔
  • اور اُس نے یہُودا ہ میں فصِیل دار شہر بنائے کیونکہ مُلک میں امن تھا اور اُن برسوں میں اُسے جنگ نہ کرنا پڑا کیونکہ خُداوند نے اُسے امان بخشی تھی۔
  • اِس لِئے اُس نے یہُودا ہ سے کہا کہ ہم یہ شہر تعمِیر کریں اور اُن کے گِرد دِیوار اور بُرج بنائیں اور پھاٹک اور اڑبنگے لگائیں یہ مُلک ابھی ہمارے قابُو میں ہے کیونکہ ہم خُداوند اپنے خُدا کے طالِب ہُوئے ہیں ۔ ہم اُس کے طالِب ہُوئے اور اُس نے ہم کو چاروں طرف امان بخشی ہے ۔ سو اُنہوں نے اُن کو تعمِیر کِیا اور کامیاب ہُوئے۔
  • اور آسا کے پاس بنی یہُوداہ کے تِین لاکھ آدمِیوں کا لشکر تھا جو ڈھال اور بھالا اُٹھاتے تھے اور بِنیمِین کے دو لاکھ اسّی ہزار تھے جو ڈھال اُٹھاتے اور تِیر چلاتے تھے ۔ یہ سب زبردست سُورما تھے۔
  • اور اِن کے مُقابلہ میں زارح کُوشی دس لاکھ کی فَوج اور تِین سَو رتھوں کو لے کر نِکلا اور مریسہ میں آیا۔
  • اور آسا اُس کے مُقابلہ کو گیا اور اُنہوں نے مریسہ کے بِیچ صفاتہ کی وادی میں جنگ کے لِئے صف باندھی۔
  • اور آسا نے خُداوند اپنے خُدا سے فریاد کی اور کہا اَے خُداوند زورآور اور کمزور کے مُقابلہ میں مدد کرنے کو تیرے سِوا اَور کوئی نہیں ۔ اَے خُداوند ہمارے خُدا تُو ہماری مدد کر کیونکہ ہم تُجھ پر بھروسا رکھتے ہیں اور تیرے نام سے اِس انبوہ کا سامنا کرنے آئے ہیں ۔ تُو اَے خُداوند ہمارا خُدا ہے ۔ اِنسان تیرے مُقابلہ میں غالِب ہونے نہ پائے۔
  • پس خُداوند نے آسا اور یہُودا ہ کے آگے کُوشِیوں کو مارا اور کُوشی بھاگے۔
  • اور آسا اور اُس کے لوگوں نے اُن کو جِرار تک رگیدا اور کُوشِیوں میں سے اِتنے قتل ہُوئے کہ وہ پِھر سنبھل نہ سکے کیونکہ وہ خُداوند اور اُس کے لشکر کے آگے ہلاک ہُوئے اور وہ بُہت سی لُوٹ لے آئے۔
  • اور اُنہوں نے جِرار کے آس پاس کے سب شہروں کو مارا کیونکہ خُداوند کا خَوف اُن پر چھا گیا تھا اور اُنہوں نے سب شہروں کو لُوٹ لِیا کیونکہ اُن میں بڑی لُوٹ تھی۔
  • اور اُنہوں نے مواشی کے ڈیروں پر بھی حملہ کِیا اور کثرت سے بھیڑیں اور اُونٹ لے کر یروشلِیم کو لَوٹے۔
  • اور خُدا کی رُوح عزریاہ بِن عودِ د پر نازِل ہُوئی۔
  • اور وہ آسا سے مِلنے کو گیا اور اُس سے کہا اَے آسا اور سارے یہُودا ہ اور بِنیمِین میری سُنو ۔ خُداوند تُمہارے ساتھ ہے جب تک تُم اُس کے ساتھ ہو اور اگر تُم اُس کے طالِب ہو تو وہ تُم کو مِلے گا پر اگر تُم اُسے ترک کرو تو وہ تُم کو ترک کرے گا۔
  • اب بڑی مُدّت سے بنی اِسرائیل بغَیر سچّے خُدا اور بغَیر سِکھانے والے کاہِن اور بغَیر شرِیعت کے رہے ہیں۔
  • پر جب وہ اپنے دُکھ میں خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی طرف پِھر کر اُس کے طالِب ہُوئے تو وہ اُن کو مِل گیا۔
  • اور اُن دِنوں میں اُسے جو باہر جاتا تھا اور اُسے جو اندر آتا تھا مُطلق چَین نہ تھا بلکہ مُمالِک کے سب باشِندوں پر بڑی اذِیّتیں تِھیں۔
  • قَوم قَوم کے مُقابلہ میں اور شہر شہر کے مُقابلہ میں پِس گئے کیونکہ خُدا نے اُن کو ہر طرح مُصِیبت سے تنگ کِیا۔
  • لیکن تُم مضبُوط بنو اور تُمہارے ہاتھ ڈِھیلے نہ ہونے پائیں کیونکہ تُمہارے کام کا اجر مِلے گا۔
  • جب آسا نے اِن باتوں اور عودِ د نبی کی نبُوّت کو سُنا تو اُس نے ہِمّت باندھ کر یہُودا ہ اور بِنیمِین کے سارے مُلک سے اور اُن شہروں سے جو اُس نے افرائِیم کے کوہِستانی مُلک میں سے لے لِئے تھے مکرُوہ چِیزوں کو دُور کر دِیا اور خُداوند کے مذبح کو جو خُداوند کے اُسارے کے سامنے تھا پِھر بنایا۔
  • اور اُس نے سارے یہُودا ہ اور بِنیمِین کو اور اُن لوگوں کو جو افرائِیم اور منسّی اور شمعُو ن میں سے اُن کے درمِیان بُود و باش کرتے تھے اِکٹّھا کِیا کیونکہ جب اُنہوں نے دیکھا کہ خُداوند اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہے تو وہ اِسرائیل میں سے بہ کثرت اُس کے پاس چلے آئے۔
  • وہ آسا کی سلطنت کے پندرھویں برس کے تِیسرے مہِینے میں یروشلیِم میں جمع ہُوئے۔
  • اور اُنہوں نے اُسی وقت اُس لُوٹ میں سے جو وہ لائے تھے خُداوند کے حضُور سات سَو بَیل اور سات ہزار بھیڑیں قُربان کِیں۔
  • اور وہ اُس عہد میں شامِل ہو گئے تاکہ اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے طالِب ہوں۔
  • اور جو کوئی کیا چھوٹا کیا بڑا کیا مَرد کیا عَورت خُداوند اِسرائیل کے خُدا کا طالِب نہ ہو وہ قتل کِیا جائے۔
  • اور اُنہوں نے بڑی آواز سے للکار کر تُرہِیوں اور نرسِنگوں کے ساتھ خُداوند کے حضُور قَسم کھائی۔
  • اور سارا یہُودا ہ اُس قَسم سے باغ باغ ہو گیا کیونکہ اُنہوں نے اپنے سارے دِل سے قَسم کھائی تھی اور کمال آرزُو سے خُداوند کے طالِب ہُوئے تھے اور وہ اُن کو مِلا اور خُداوند نے اُن کو چاروں طرف امان بخشی۔
  • اور آسا بادشاہ کی ماں معکہ کو بھی اُس نے ملکہ کے مَنصب سے اُتار دِیا کیونکہ اُس نے یسِیرت کے لِئے ایک مکرُوہ بُت بنایا تھا ۔ سو آسا نے اُس کے بُت کو کاٹ کر اُسے چُور چُور کِیا اور وادیِ قِدرُو ن میں اُس کو جلا دِیا۔
  • لیکن اُونچے مقام اِسرائیل میں سے دُور نہ کِئے گئے تَو بھی آسا کا دِل عُمر بھر کامِل رہا۔
  • اور اُس نے خُدا کے گھر میں وہ چِیزیں جو اُس کے باپ نے مُقدّس کی تِھیں اور جو کُچھ اُس نے خُود مُقدّس کِیا تھا داخِل کر دِیا یعنی چاندی اور سونا اور ظرُوف۔
  • اور آسا کی سلطنت کے پَینتِیسویں سال تک کوئی جنگ نہ ہُوئی۔
  • آسا کی سلطنت کے چھتِّیسویں برس اِسرائیل کا بادشاہ بعشا یہُودا ہ پر چڑھ آیا اور رامہ کو تعمِیر کِیا تاکہ یہُودا ہ کے بادشاہ آسا کے ہاں کِسی کو آنے جانے نہ دے۔
  • تب آسا نے خُداوند کے گھر اور شاہی محلّ کے خزانوں میں سے چاندی اور سونا نِکال کر ارا م کے بادشاہ بِن ہدد کے پاس جو دمِشق میں رہتا تھا روانہ کِیا اور کہلا بھیجا کہ۔
  • میرے اور تیرے درمیان اور میرے باپ اور تیرے باپ کے درمِیان عہد و پَیمان ہے ۔ دیکھ مَیں نے تیرے لِئے چاندی اور سونا بھیجا ہے ۔ سو تُو جا کر شاہِ اِسرائیل بعشا سے عہد شِکنی کر تاکہ وہ میرے پاس سے چلا جائے۔
  • اور بِن ہدد نے آسا بادشاہ کی بات مانی اور اپنے لشکروں کے سرداروں کو اِسرائیلی شہروں پر چڑھائی کرنے کو بھیجا ۔ سو اُنہوں نے عیُو ن اور دان اور ابِیل ما ئِم اور نفتا لی کے ذخِیرہ کے سب شہروں کو غارت کِیا۔
  • جب بعشا نے یہ سُنا تو رامہ کا بنانا چھوڑا اور اپنا کام بند کر دِیا۔
  • تب آسا بادشاہ نے سارے یہُودا ہ کو ساتھ لِیا اور وہ رامہ کے پتّھروں اور لکڑیوں کو جِن سے بعشا تعمِیر کر رہا تھا اُٹھا لے گئے اور اُس نے اُن سے جِبعہ اور مِصفا ہ کو تعمِیر کِیا۔
  • اُس وقت حنانی غَیب بِین یہُودا ہ کے بادشاہ آسا کے پاس آ کر کہنے لگا چُونکہ تُو نے ارام کے بادشاہ پر بھروسا کِیا اور خُداوند اپنے خُدا پر بھروسا نہیں رکھّا اِسی سبب سے ارا م کے بادشاہ کا لشکر تیرے ہاتھ سے بچ نِکلا ہے۔
  • کیا کُوشی اور لُوبی انبوہِ کثِیر نہ تھے جِن کے ساتھ گاڑِیاں اور سوار بڑی کثرت سے تھے؟ تَو بھی چُونکہ تُو نے خُداوند پر بھروسا رکھّا اُس نے اُن کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا۔
  • کیونکہ خُداوند کی آنکھیں ساری زمِین پر پِھرتی ہیں تاکہ وہ اُن کی اِمداد میں جِن کا دِل اُس کی طرف کامِل ہے اپنے تئِیں قوِی دِکھائے ۔ اِس بات میں تُو نےبے وُقُوفی کی کیونکہ اب سے تیرے لِئے جنگ ہی جنگ ہے۔
  • تب آسا نے اُس غَیب بِین سے خفُا ہو کر اُسے قَیدخانہ میں ڈال دِیا کیونکہ وہ اُس کلام کے سبب سے نِہایت غضبناک ہُؤا اور آسا نے اُس وقت لوگوں میں سے بعض اَوروں پر بھی ظُلم کِیا۔
  • اور دیکھو آسا کے کام شرُوع سے آخِر تک یہُودا ہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند ہیں۔
  • اور آسا کی سلطنت کے اُتنالِیسویں برس اُس کے پاؤں میں ایک روگ لگا اور وہ روگ بُہت بڑھ گیا تَو بھی اپنی بِیماری میں وہ خُداوند کا طالِب نہیں بلکہ طبِیبوں کا خواہاں ہُؤا۔
  • اور آسا اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا ۔ اُس نے اپنی سلطنت کے اِکتالِیسویں برس میں وفات پائی۔
  • اور اُنہوں نے اُسے اُن قبروں میں جو اُس نے اپنے لِئے داؤُد کے شہر میں کُھدوائی تِھیں دفن کِیا اور اُسے اُس تابُوت میں لِٹا دِیا جو عِطروں اور قِسم قِسم کے مصالِح سے بھرا تھا جِن کو عطّاروں کی حِکمت کے مُطابِق تیّار کِیا تھا اور اُنہوں نے اُس کے لِئے اُن کو خُوب جلایا۔
  • اور اُس کا بیٹا یہُوسفط اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا اور اُس نے اِسرائیل کے مُقابِل اپنے آپ کو قوِی کِیا۔
  • اور اُس نے یہُودا ہ کے سب فصِیل دار شہروں میں فَوجیں رکھّیں اور یہُودا ہ کے مُلک میں اور افرائِیم کے اُن شہروں میں جِن کو اُس کے باپ آسا نے لے لِیا تھا چَوکِیاں بِٹھائِیں۔
  • اور خُداوند یہُوسفط کے ساتھ تھا کیونکہ اُس کی روِش اُس کے باپ داؤُد کے پہلے طرِیقوں پر تھی اور وہ بعلِیم کا طالِب نہ ہُؤا۔
  • بلکہ اپنے باپ دادا کے خُدا کا طالِب ہُؤا اور اُس کے حُکموں پر چلتا رہا اور اِسرائیل کے سے کام نہ کِئے۔
  • اِس لِئے خُداوند نے اُس کے ہاتھ میں سلطنت کو مُستحکم کِیا اور سارا یہُودا ہ یہُوسفط کے پاس ہدئے لایا اور اُس کی دَولت اور عِزّت بُہت فراوان ہُوئی۔
  • اور اُس کا دِل خُداوند کی راہوں میں بُہت مسرُور تھا اور اُس نے اُونچے مقاموں اور یسِیرتوں کو یہُودا ہ میں سے دُور کر دِیا۔
  • اور اپنی سلطنت کے تِیسرے برس اُس نے بِن خیل اور عبد یاہ اور زکر یاہ اور نتنئیل اور مِیکا یاہ کو جو اُس کے اُمرا تھے یہُودا ہ کے شہروں میں تعلِیم دینے کو بھیجا۔
  • اور اُن کے ساتھ یہ لاوی تھے یعنی سمعیا ہ اور نتنیا ہ اور زبدیا ہ اورعسا ہیل اور سمِیرا موت اور یہُو نتن اور ادُو نیاہ اور طُوبیا ہ اور طُو ب ادُونیاہ لاویوں میں سے اور اِن کے ساتھ الِیسمع اور یہُورا م کاہِنوں میں سے تھے۔
  • سو اُنہوں نے خُداوند کی شرِیعت کی کِتاب ساتھ رکھ کر یہُودا ہ کو تعلِیم دی اور وہ یہُودا ہ کے سب شہروں میں گئے اور لوگوں کو تعلِیم دی۔
  • اور خُداوند کا خَوف یہُودا ہ کے گِرداگِرد کے مُمالِک کی سب سلطنتوں پر چھا گیا یہاں تک کہ اُنہوں نے یہُوسفط سے کبھی جنگ نہ کی۔
  • اور بعض فِلستی یہُوسفط کے پاس ہدئے اور خِراج میں چاندی لائے اور عرب کے لوگ بھی اُس کے پاس ریوڑ لائے یعنی سات ہزار سات سَو مینڈھے اور سات ہزار سات سَو بکرے۔
  • اور یہُوسفط بُہت ہی بڑھا اور اُس نے یہُودا ہ میں قلعے اور ذخِیرہ کے شہر بنائے۔
  • اور یہُودا ہ کے شہروں میں اُس کے بُہت سے کاروبار اور یروشلیِم میں اُس کے جنگی مَرد یعنی زبردست سُورما تھے۔
  • اور اُن کا شُمار اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُوافِق یہ تھا ۔ یہُودا ہ میں سے ہزاروں کے سردار یہ تھے ۔ سردار عدنہ اور اُس کے ساتھ تِین لاکھ زبردست سُورما۔
  • اور اُس سے دُوسرے درجہ پر سردار یہُوحنا ن اور اُس کے ساتھ دو لاکھ اسّی ہزار۔
  • اور اُس سے نِیچے عمسیا ہ بِن زِکر ی تھا جِس نے اپنے کو بخُوشی خُداوند کے لِئے پیش کِیا تھا اور اُس کے ساتھ دو لاکھ زبردست سُورما تھے۔
  • اور بِنیمِین میں سے الِید ع ایک زبردست سُورما تھا اور اُس کے ساتھ کمان اور سِپر سے مُسلّح دو لاکھ تھے۔
  • اور اُس سے نِیچے یہُوز بد تھا اور اُس کے ساتھ ایک لاکھ اسّی ہزار تھے جو جنگ کے لِئے تیّار رہتے تھے۔
  • یہ بادشاہ کے خِدمت گُذار تھے اور اُن سے الگ تھے جِن کو بادشاہ نے تمام یہُودا ہ کے فصِیل دار شہروں میں رکھّا تھا۔
  • اور یہُوسفط کی دَولت اور عِزّت فراوان تھی اور اُس نے اخی ا ب کے ساتھ ناتا جوڑا۔
  • اور چند برسوں کے بعد وہ اخی اب کے پاس سامرِ یہ کو گیا اور اخی ا ب نے اُس کے اور اُس کے ساتھیوں کے لِئے بھیڑ بکریاں اور بَیل کثرت سے ذبح کِئے اور اُسے اپنے ساتھ رامات جِلعا د پر چڑھائی کرنے کی ترغِیب دی۔
  • اور اِسرائیل کے بادشاہ اخی ا ب نے یہُودا ہ کے بادشاہ یہُوسفط سے کہا کیا تُو میرے ساتھ رامات جِلعا د کو چلے گا؟ اُس نے جواب دِیا مَیں وَیسا ہی ہُوں جَیسا تُو ہے اور میرے لوگ اَیسے ہیں جَیسے تیرے لوگ سو ہم لڑائی میں تیرے ساتھ ہوں گے۔
  • اور یہُوسفط نے شاہِ اِسرائیل سے کہا آج ذرا خُداوند کی بات دریافت کر لے۔
  • تب شاہِ اِسرائیل نے نبِیوں کو جو چار سَو مَرد تھے اِکٹّھا کِیا اور اُن سے پُوچھا ہم رامات جِلعا د کو جنگ کے لِئے جائیں یا مَیں باز رہُوں؟ اُنہوں نے کہا چڑھائی کر کیونکہ خُدا اُسے بادشاہ کے قبضہ میں کر دے گا۔
  • پر یہُوسفط نے کہا کیا یہاں اِن کے سوا خُداوند کا کوئی نبی نہیں تاکہ ہم اُس سے پُوچھیں؟۔
  • شاہِ اِسرائیل نے یہُوسفط سے کہا ایک شخص ہے تو سہی جِس کے ذرِیعہ سے ہم خُداوند سے پُوچھ سکتے ہیں لیکن مُجھے اُس سے نفرت ہے کیونکہ وہ میرے حق میں کبھی نیکی کی نہیں بلکہ ہمیشہ بدی کی پیشِین گوئی کرتا ہے ۔ وہ شخص مِیکا یاہ بِن اِملہ ہے یہُوسفط نے کہا بادشاہ اَیسا نہ کہے۔
  • تب شاہِ اِسرائیل نے ایک عُہدہ دار کو بُلا کر حُکم کِیا کہ مِیکا یاہ بِن اِملہ کو جلد لے آ۔
  • اور شاہِ اِسرائیل اور شاہِ یہُودا ہ یہُوسفط اپنے اپنے تخت پر اپنا اپنا لِباس پہنے بَیٹھے تھے ۔ وہ سامرِ یہ کے پھاٹک کے مدخل پر کُھلی جگہ میں بَیٹھے تھے اور سب انبیا اُن کے حضُور نبُوّت کر رہے تھے۔
  • اور صِدقیاہ بِن کنعنہ نے اپنے لِئے لوہے کے سِینگ بنائے اور کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اِن سے ارامیوں کو دھکیلے گا جب تک کہ وہ فنا نہ ہو جائیں۔
  • اور سب نبِیوں نے اَیسی ہی نبُوّت کی اور کہتے رہے کہ رامات جِلعا د کو جا اور کامیاب ہو کیونکہ خُداوند اُسے بادشاہ کے قبضہ میں کر دے گا۔
  • اور اُس قاصِد نے جو مِیکا یاہ کو بُلانے گیا تھا اُس سے یہ کہا دیکھ سب انبیا ایک زُبان ہو کر بادشاہ کو خُوش خبری دے رہے ہیں۔ سو تیری بات بھی ذرا اُن کی بات کی طرح ہو اور تُو خُوش خبری ہی دینا۔
  • مِیکا یاہ نے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم جو کُچھ میرا خُدا فرمائے گا مَیں وُہی کہُوں گا۔
  • جب وہ بادشاہ کے پاس پُہنچا تو بادشاہ نے اُس سے کہا مِیکا یاہ ہم رامات جِلعا د کو جنگ کے لِئے جائیں یا مَیں باز رہُوں؟ اُس نے کہا تُم چڑھائی کرو اور کامیاب ہو اور وہ تُمہارے ہاتھ میں کر دِئے جائیں گے۔
  • بادشاہ نے اُس سے کہا مَیں تُجھے کِتنی بار قَسم دے کر کہُوں کہ تُو مُجھے خُداوند کے نام سے حق کے سِوااَور کُچھ نہ بتائے؟۔
  • اُس نے کہا مَیں نے سب بنی اِسرائیل کو پہاڑوں پر اُن بھیڑوں کی مانِند پراگندہ دیکھا جِن کا کوئی چرواہا نہ ہو اور خُداوند نے کہا اِن کا کوئی مالِک نہیں ۔ سو اِن میں سے ہر شخص اپنے گھر کو سلامت لَوٹ جائے۔
  • تب شاہِ اِسرائیل نے یہُوسفط سے کہا کیا مَیں نے تُجھ سے کہانہ تھا کہ وہ میرے حق میں نیکی کی نہیں بلکہ بدی کی پیشِین گوئی کرے گا؟۔
  • تب وہ بول اُٹھا اچّھا تُم خُداوند کے سُخن کو سُنو ۔ مَیں نے دیکھا کہ خُداوند اپنے تخت پر بَیٹھا ہے اور سارا آسمانی لشکر اُس کے دہنے اور بائیں ہاتھ کھڑا ہے۔
  • اور خُداوند نے فرمایا کہ شاہِ اِسرائیل اخی ا ب کو کَون بہکائے گا تاکہ وہ چڑھائی کرے اور رامات جِلعا د میں مقتُول ہو؟ اور کِسی نے کُچھ اور کِسی نے کُچھ کہا۔
  • تب ایک رُوح نِکل کر خُداوند کے سامنے کھڑی ہُوئی اور کہنے لگی مَیں اُسے بہکاؤُں گی خُداوند نے اُس سے پُوچھا کِس طرح؟۔
  • اُس نے کہا مَیں جاؤُں گی اور اُس کے سب نبِیوں کے مُنہ میں جُھوٹ بولنے والی رُوح بن جاؤُں گی ۔ خُداوند نے کہا تُو اُسے بہکائے گی اور غالِب بھی ہو گی ۔ جا اور اَیسا ہی کر۔
  • سو دیکھ خُداوند نے تیرے اِن سب نبیوں کے مُنہ میں جُھوٹ بولنے والی رُوح ڈالی ہے اور خُداوند نے تیرے حق میں بدی کا حُکم دِیا ہے۔
  • تب صِدقیاہ بِن کنعنہ نے پاس آ کر مِیکا یاہ کے گال پر مارا اور کہنے لگا خُداوند کی رُوح تُجھ سے کلام کرنے کو کِس راستے میرے پاس سے نِکل کر گئی؟۔
  • مِیکا یاہ نے کہا تُو اُس دِن دیکھ لے گا جب تُو اندر کی کوٹھری میں چُھپنے کو گُھسے گا۔
  • اور شاہِ اِسرائیل نے کہا مِیکا یاہ کو پکڑ کر اُسے شہر کے ناظِم امُو ن اور یُوآس شہزادہ کے پاس لَوٹا لے جاؤ۔
  • اور کہنا کہ بادشاہ یُوں فرماتا ہے کہ جب تک مَیں سلامت واپس نہ آ جاؤں اِس آدمی کو قَیدخانہ میں رکھّو اور اُسے مُصِیبت کی روٹی کِھلانا اور مُصِیبت کا پانی پِلانا۔
  • مِیکا یاہ نے کہا اگر تُو کبھی سلامت واپس آئے تو خُداوند نے میری معرفت کلام ہی نہیں کِیا اور اُس نے کہا اَے لوگو تُم سب کے سب سُن لو۔
  • سو شاہِ اِسرائیل اور شاہِ یہُودا ہ یہُوسفط نے رامات جِلعا د پر چڑھائی کی۔
  • اور شاہِ اِسرائیل نے یہُوسفط سے کہا مَیں اپنا بھیس بدل کر لڑائی میں جاؤُں گا پر تُو اپنا لِباس پہنے رہ ۔ سو شاہِ اِسرائیل نے بھیس بدل لِیا اور وہ لڑائی میں گئے۔
  • اِدھر شاہِ ارا م نے اپنے رتھوں کے سرداروں کو حُکم دِیا تھا کہ شاہِ اِسرائیل کے سِوا کِسی چھوٹے یا بڑے سے جنگ نہ کرنا۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب رتھوں کے سرداروں نے یہُوسفط کو دیکھا تو کہنے لگے شاہِ اِسرائیل یِہی ہے ۔ سو وہ اُس سے لڑنے کو مُڑے لیکن یہُوسفط چِلاّ اُٹھا اور خُداوند نے اُس کی مدد کی اور خُدا نے اُن کو اُس کے پاس سے لَوٹا دِیا۔
  • جب رتھوں کے سرداروں نے دیکھا کہ وہ شاہِ اِسرائیل نہیں ہے تو اُس کا پِیچھا چھوڑ کر لَوٹ گئے۔
  • اور کِسی شخص نے یُوں ہی کمان کھینچی اور شاہِ اِسرائیل کو جَوشن کے بندوں کے بِیچ مارا ۔ تب اُس نے اپنے سارتھی سے کہا باگ موڑ اور مُجھے لشکر سے نِکال لے چل کیونکہ مَیں بُہت زخمی ہو گیا ہُوں۔
  • اور اُس دِن جنگ خُوب ہی ہُوئی تَو بھی شام تک شاہِ اِسرائیل ارامیوں کے مُقابِل اپنے کو اپنے رتھ پر سنبھالے رہا اور سُورج ڈُوبنے کے وقت کے قرِیب مَر گیا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ یہُوسفط یروشلیِم کو اپنے محلّ میں سلامت لَوٹا۔
  • تب حنانی غَیب بِین کا بیٹا یاہُو اُس کے اِستقبال کو نِکلا اور یہُوسفط بادشاہ سے کہنے لگا کیا مُناسِب ہے کہ تُو شرِیروں کی مدد کرے اور خُداوند کے دُشمنوں سے مُحبّت رکھّے؟ اِس بات کے سبب سے خُداوند کی طرف سے تُجھ پر غضب ہے۔
  • تَو بھی تُجھ میں خُوبِیاں ہیں کیونکہ تُو نے یسِیرتوں کو مُلک میں سے دفع کِیا اور خُدا کی تلاش میں اپنا دِل لگایا ہے۔
  • اور یہُوسفط یروشلیِم میں رہتا تھا اور اُس نے پِھربیرسبع سے افرائِیم کے کوہِستان تک لوگوں کے درمِیان دَورہ کر کے اُن کو خُداوند اُن کے باپ دادا کے خُدا کی طرف پِھر رجُوع کِیا۔
  • اور اُس نے یہُودا ہ کے سب فصِیل دار شہروں میں شہر بہ شہر قاضی مُقرّر کِئے۔
  • اور قاضیوں سے کہا کہ جو کُچھ کرو سوچ سمجھ کر کرو کیونکہ تُم آدمِیوں کی طرف سے نہیں بلکہ خُداوند کی طرف سے عدالت کرتے ہو اور وہ فَیصلہ میں تُمہارے ساتھ ہے۔
  • پس خُداوند کا خَوف تُم میں رہے ۔ سو خبرداری سے کام کرنا کیونکہ خُداوند ہمارے خُدا میں بے اِنصافی نہیں ہے اور نہ کِسی کی رُوداری نہ رِشوت خوری ہے۔
  • اور یروشلیِم میں بھی یہُوسفط نے لاویوں اور کاہِنوں اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے لوگوں کو خُداوند کی عدالت اور مُقدّموں کے لِئے مُقرّر کِیا اور وہ یروشلیِم کو لَوٹے۔
  • اور اُس نے اُن کو تاکِید کی اور کہا کہ تُم خُداوند کے خَوف سے دِیانت داری اور کامِل دِل سے اَیسا کرنا۔
  • اور جب کبھی تُمہارے بھائیوں کی طرف سے جو اپنے شہروں میں رہتے ہیں کوئی مُقدّمہ تُمہارے سامنے آئے جو آپس کے خُون سے یا شرِیعت اور فرمان یا آئِین اور عدالت سے عِلاقہ رکھتا ہو تو تُم اُن کو آگاہ کر دینا کہ وہ خُداوند کا گُناہ نہ کریں جِس سے تُم پر اور تُمہارے بھائیوں پر غضب نازِل ہو ۔ یہ کرو تو تُم سے خطا نہ ہو گی۔
  • اور دیکھو خُداوند کے سب مُعاملوں میں امریا ہ کاہِن تُمہارا سردار ہے اور بادشاہ کے سب مُعاملوں میں زبد یاہ بِن اِسمٰعیل ہے جو یہُودا ہ کے خاندان کا پیشوا ہے اور لاوی بھی تُمہارے آگے سردار ہوں گے ۔ حَوصلہ کے ساتھ کام کرنا اور خُداوند نیکوں کے ساتھ ہو۔
  • اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ بنی موآب اور بنی عمُّون اور اُن کے ساتھ بعض عمُّونیوں نے یہُوسفط سے لڑنے کو چڑھائی کی۔
  • تب چند لوگوں نے آ کر یہُوسفط کو خبر دی کہ دریا کے پار ارا م کی طرف سے ایک بڑا انبوہ تیرے مُقابلہ کو آ رہا ہے اور دیکھ وہ حصاصُو ن تمر میں ہیں جو عین جد ی ہے۔
  • اور یہُوسفط ڈر کر دِل سے خُداوند کا طالِب ہُؤا اور سارے یہُودا ہ میں روزہ کی مُنادی کرائی۔
  • اور بنی یہُوداہ خُداوند سے مدد مانگنے کو اِکٹّھے ہُوئے بلکہ یہُودا ہ کے سب شہروں میں سے خُداوند سے مدد مانگنے کو آئے۔
  • اور یہُوسفط یہُودا ہ اور یروشلیِم کی جماعت کے درمِیان خُداوند کے گھر میں نئے صحن کے آگے کھڑا ہُؤا۔
  • اور کہا اَے خُداوند ہمارے باپ دادا کے خُدا کیا تُو ہی آسمان میں خُدا نہیں؟ اور کیا قَوموں کی سب مملکتوں پر حُکومت کرنے والا تُو ہی نہیں؟ زور اور قُدرت تیرے ہاتھ میں ہے اَیسا کہ کوئی تیرا سامنا نہیں کر سکتا۔
  • اَے ہمارے خُدا! کیا تُو ہی نے اِس سرزمِین کے باشِندوں کو اپنی قَوم اِسرائیل کے آگے سے نِکال کر اِسے اپنے دوست ابرہا م کی نسل کو ہمیشہ کے لِئے نہیں دِیا؟۔
  • چُنانچہ وہ اُس میں بس گئے اور اُنہوں نے تیرے نام کے لِئے اُس میں ایک مَقدِس بنایا ہے اور کہتے ہیں کہ۔
  • اگر کوئی بلا ہم پر آ پڑے جَیسے تلوار یا آفت یا وبا یا کال تو ہم اِس گھر کے آگے اور تیرے حضُور کھڑے ہوں گے (کیونکہ تیرا نام اِس گھر میں ہے) اور ہم اپنی مُصِیبت میں تُجھ سے فریاد کریں گے اور تُو سُنے گا اور بچا لے گا۔
  • سو اب دیکھ! عمُّو ن اور موآ ب اور کوہِ شعِیر کے لوگ جِن پر تُو نے بنی اِسرائیل کو جب وہ مُلکِ مِصر سے نِکل کر آ رہے تھے حملہ کرنے نہ دِیا بلکہ وہ اُن کی طرف سے مُڑ گئے اور اُن کو ہلاک نہ کِیا۔
  • دیکھ وہ ہم کو کَیسا بدلہ دیتے ہیں کہ ہم کو تیری مِیراث سے جِس کا تُو نے ہم کو مالِک بنایا ہے نِکالنے کو آ رہے ہیں۔
  • اَے ہمارے خُدا کیا تُو اُن کی عدالت نہیں کرے گا؟ کیونکہ اِس بڑے انبوہ کے مُقابِل جو ہم پر چڑھا آتا ہے ہم کُچھ طاقت نہیں رکھتے اور نہ ہم یہ جانتے ہیں کہ کیا کریں بلکہ ہماری آنکھیں تُجھ پر لگی ہیں۔
  • اور سارا یہُودا ہ اپنے بچّوں اور بِیویوں اور لڑکوں سمیت خُداوند کے حضُور کھڑا رہا۔
  • تب جماعت کے بِیچ یحزی ایل بِن زکریا ہ بِن بِنایا ہ بن یعی ایل بِن متّنیا ہ ایک لاوی پر جو بنی آسف میں سے تھا خُداوند کی رُوح نازِل ہُوئی۔
  • اور وہ کہنے لگا اَے تمام یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندو اور اَے بادشاہ یہُوسفط تُم سب سُنو ۔ خُداوند تُم کو یُوں فرماتا ہے کہ تُم اِس بڑے انبوہ کی وجہ سے نہ تو ڈرو اور نہ گھبراؤ کیونکہ یہ جنگ تُمہاری نہیں بلکہ خُدا کی ہے۔
  • تُم کل اُن کا سامنا کرنے کو جانا ۔ دیکھو وہ صِیص کی چڑھائی سے آ رہے ہیں اور دشتِ یرُوئیل کے سامنے وادی کے سِرے پر تُم کو مِلیں گے۔
  • تُم کو اِس جگہ میں لڑنا نہیں پڑے گا ۔ اَے یہُودا ہ اور یروشلیِم ! تُم قطار باندھ کر چُپ چاپ کھڑے رہنا اور خُداوند کی نجات جو تُمہارے ساتھ ہے دیکھنا ۔ خَوف نہ کرو اور ہِراسان نہ ہو ۔ کل اُن کے مُقابلہ کو نِکلنا کیونکہ خُداوند تُمہارے ساتھ ہے۔
  • اور یہُوسفط سرنگُوں ہو کر زمِین تک جُھکا اور تمام یہُودا ہ اور یروشلیِم کے رہنے والوں نے خُداوند کے آگے گِر کر اُس کو سِجدہ کِیا۔
  • اور بنی قِہات اور بنی قورح کے لاوی بُلند آواز سے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی حمد کرنے کو کھڑے ہو گئے۔
  • اور وہ صُبح سویرے اُٹھ کر دشتِ تقُو ع میں نِکل گئے اور اُن کے چلتے وقت یہوُسفط نے کھڑے ہو کر کہا اَے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندو! میری سُنو ۔ خُداوند اپنے خُدا پر اِیمان رکھّو تو تُم قائِم کِئے جاؤ گے ۔ اُس کے نبیوں کا یقِین کرو تو تُم کامیاب ہو گے۔
  • اور جب اُس نے قَوم سے مشورہ کر لِیا تو اُن لوگوں کو مُقرّر کِیا جو لشکر کے آگے آگے چلتے ہُوئے خُداوند کے لِئے گائیں اور حُسنِ تقدُّس کے ساتھ اُس کی حمد کریں اور کہیں کہ خُداوند کی شُکرگُذاری کرو کیونکہ اُس کی رحمت ابد تک ہے۔
  • جب وہ گانے اور حمد کرنے لگے تو خُداوند نے بنی عمُّون اور موآ ب اور کوہِ شعِیر کے باشِندوں پر جو یہُودا ہ پر چڑھے آ رہے تھے کمِین والوں کو بِٹھا دِیا ۔ سو وہ مارے گئے۔
  • کیونکہ بنی عمُّون اور موآ ب کوہِ شعِیر کے باشِندوں کے مُقابلہ میں کھڑے ہو گئے کہ اُن کو بِالکُل تہِ تیغ اور ہلاک کریں اور جب وہ شعِیر کے باشِندوں کا خاتِمہ کر چُکے تو آپس میں ایک دُوسرے کو ہلاک کرنے لگے۔
  • اور جب یہُودا ہ نے دِیدبانوں کے بُرج پر جو بیابان میں تھا پُہنچ کر اُس انبوہ پر نظر کی تو کیا دیکھا کہ اُن کی لاشیں زمِین پر پڑی ہیں اور کوئی نہ بچا۔
  • جب یہُوسفط اور اُس کے لوگ اُن کا مال لُوٹنے آئے تو اُن کو اِس کثرت سے دَولت اور لاشیں اور قِیمتی جواہِر جِن کو اُنہوں نے اپنے لِئے اُتار لِیا مِلے کہ وہ اِن کو لے جا بھی نہ سکے اور مالِ غنِیمت اِتنا تھا کہ وہ تِین دِن تک اُس کے بٹورنے میں لگے رہے۔
  • اور چَوتھے دِن وہ براکا ہ کی وادی میں اِکٹّھے ہُوئے کیونکہ اُنہوں نے وہاں خُداوند کو مُبارک کہا اِس لِئے کہ اُس مقام کا نام آج تک براکا ہ کی وادی ہے۔
  • تب وہ لَوٹے یعنی یہُودا ہ اور یروشلیِم کا ہر شخص اور اُن کے آگے آگے یہُوسفط تاکہ وہ خُوشی خُوشی یروشلیِم کو واپس جائیں کیونکہ خُداوند نے اُن کو اُن کے دُشمنوں پر شادمان کِیا تھا۔
  • سو وہ سِتار اور بربط اور نرسِنگے لِئے یروشلیِم میں خُداوند کے گھر میں آئے۔
  • اور خُدا کا خَوف اُن مُلکوں کی سب سلطنتوں پر چھا گیا جب اُنہوں نے سُنا کہ اِسرائیل کے دُشمنوں سے خُداوند نے لڑائی کی ہے۔
  • سو یہُوسفط کی مملکت میں امن رہا کیونکہ اُس کے خُدا نے اُسے چاروں طرف امان بخشی۔
  • یہُوسفط یہُودا ہ پر سلطنت کرتا رہا ۔ جب وہ سلطنت کرنے لگا تو پَینتِیس برس کا تھا اور اُس نے یروشلیِم میں پچِّیس برس سلطنت کی اُس کی ماں کا نام عزُو بہ تھا جو سِلحی کی بیٹی تھی۔
  • اور وہ اپنے باپ آسا کی راہ پر چلا اور اُس سے نہ مُڑا یعنی وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے۔
  • تَو بھی اُونچے مقام دُور نہ کِئے گئے تھے اور اب تک لوگوں نے اپنے باپ دادا کے خُدا سے دِل نہیں لگایا تھا۔
  • اور یہُوسفط کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک یاہُو بِن حنانی کی تارِیخ میں درج ہیں جو اِسرائیل کے سلاطِین کی کِتاب میں شامِل ہے۔
  • اِس کے بعد یہُودا ہ کے بادشاہ یہُوسفط نے اِسرائیل کے بادشاہ اخزیا ہ سے جو بڑا بدکار تھا اِتحاد کِیا۔
  • اور اِس لِئے اُس سے اِتحاد کِیا کہ ترسِیس جانے کو جہاز بنائے اور اُنہوں نے عصُیون جا بر میں جہاز بنائے۔
  • تب الِیعزر بِن دُوداوا ہُو نے جو مریسہ کا تھا یہُوسفط کے برخِلاف نُبوّت کی اور کہا اِس لِئے کہ تُو نے اخزیا ہ سے اِتحاد کر لِیا ہے خُداوند نے تیرے بنائے کو توڑ دِیا ہے ۔ پس وہ جہاز اَیسے ٹُوٹے کہ ترسِیس کو نہ جا سکے۔
  • اور یہُوسفط اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہُؤا اور اُس کابیٹا یہُورام اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔
  • اور اُس کے بھائی جو یہُوسفط کے بیٹے تھے یہ تھے یعنی عزریا ہ اور یحی ایل اور زکریا ہ اور عزریا ہ اور مِیکائیل اور سفطیاہ ۔ یہ سب شاہِ اِسرائیل یہُوسفط کے بیٹے تھے۔
  • اور اُن کے باپ نے اُن کو چاندی اور سونے اور بیش قِیمت چِیزوں کے بڑے اِنعام اور فصِیل دار شہر یہُودا ہ میں عطا کِئے لیکن سلطنت یہُورام کو دی کیونکہ وہ پہلوٹھا تھا۔
  • جب یہُورام اپنے باپ کی سلطنت پر قائِم ہو گیا اور اپنے کو قوِی کر لِیا تو اُس نے اپنے سب بھائیوں کو اوراِسرائیل کے بعض سرداروں کو بھی تلوار سے قتل کِیا۔
  • یہُورام جب سلطنت کرنے لگا تو بتِّیس برس کا تھا اور اُس نے آٹھ برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔
  • اور وہ اخی ا ب کے گھرانے کی مانِند اِسرائیل کے بادشاہوں کی راہ پر چلا کیونکہ اخی ا ب کی بیٹی اُس کی بِیوی تھی اور اُس نے وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں بُرا ہے۔
  • تَو بھی خُداوند نے داؤُد کے خاندان کو ہلاک کرنانہ چاہا ۔ اُس عہد کے سبب سے جو اُس نے داؤُد سے باندھا تھا اور جَیسا اُس نے اُسے اور اُس کی نسل کو ہمیشہ کے لِئے ایک چراغ دینے کا وعدہ کِیا تھا۔
  • اُسی کے دِنوں میں ادُو م یہُودا ہ کی حُکومت سے مُنحرِف ہو گیا اور اپنے اُوپر ایک بادشاہ بنا لِیا۔
  • تب یہُورا م اپنے امِیروں اور اپنے سب رتھوں کو ساتھ لے کر عبُور کر گیا اور رات کو اُٹھ کر ادُومیوں کو جو اُسے اور رتھوں کے سرداروں کو گھیرے ہُوئے تھے مارا۔
  • سو ادُو می یہُودا ہ سے آج تک مُنحرِف ہیں اور اُسی وقت لِبناہ بھی اُس کے ہاتھ سے نِکل گیا کیونکہ اُس نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو ترک کِیا تھا۔
  • اور اِس کے عِلاوہ اُس نے یہُودا ہ کے پہاڑوں پر اُونچے مقام بنائے اور یروشلیِم کے باشِندوں کو زِناکار بنایا اور یہُودا ہ کو گُمراہ کِیا۔
  • اور ایلیّاہ نبی سے اُسے اِس مضمُون کا خط مِلا کہ خُداوند تیرے باپ داؤُد کا خُدا یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ تُو نہ اپنے باپ یہُوسفط کی راہوں پر اور نہ یہُودا ہ کے بادشاہ آسا کی راہوں پر چلا۔
  • بلکہ اِسرائیل کے بادشاہوں کی راہ پر چلا ہے اور یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندوں کو زِناکار بنایا جَیسا اخی ا ب کے خاندان نے کِیا تھا اور اپنے باپ کے گھرانے میں سے اپنے بھائیوں کو جو تُجھ سے اچّھے تھے قتل بھی کِیا۔
  • سو دیکھ خُداوند تیرے لوگوں کو اور تیرے بیٹوں اور تیری بِیویوں کو اور تیرے سارے مال کو بڑی آفتوں سے مارے گا۔
  • اور تُو انتڑیوں کے مرض کے سبب سے سخت بِیمار ہو جائے گا یہاں تک کہ تیری انتڑیاں اُس مرض کے سبب سے روزبروز نِکلتی جائیں گی۔
  • اور خُداوند نے یہُورا م کے خِلاف فِلستِیوں اور اُن عربوں کا جو کُوشیوں کی سمت میں رہتے ہیں دِل اُبھارا۔
  • سو وہ یہُودا ہ پر چڑھائی کر کے اُس میں گُھس آئے اور سارے مال کو جو بادشاہ کے گھر میں مِلا اور اُس کے بیٹوں اور اُس کی بِیویوں کو بھی لے گئے اَیسا کہ یہُوآ خز کے سِوا جو اُس کے بیٹوں میں سب سے چھوٹا تھا اُس کا کوئی بیٹا باقی نہ رہا۔
  • اور اِس سب کے بعد خُداوند نے ایک لاعِلاج مرض اُس کی انتڑیوں میں لگا دِیا۔
  • اور کُچھ مُدّت کے بعد دو برس کے آخِر میں اَیسا ہُؤا کہ اُس کے روگ کے مارے اُس کی انتڑیاں نِکل پڑیں اور وہ بُری بِیماریوں سے مَر گیا اور اُس کے لوگوں نے اُس کے لِئے آگ نہ جلائی جَیسا اُس کے باپ دادا کے لِئے جلاتے تھے۔
  • وہ بتِّیس برس کا تھا جب سلطنت کرنے لگا اور اُس نے آٹھ برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور وہ بغَیر ماتم کے رُخصت ہُؤا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں دفن کِیا پر شاہی قبروں میں نہیں۔
  • اور یروشلیِم کے باشِندوں نے اُس کے سب سے چھوٹے بیٹے اخزیا ہ کو اُس کی جگہ بادشاہ بنایا کیونکہ لوگوں کے اُس جتھے نے جو عربوں کے ساتھ چھاؤنی میں آیا تھا سب بڑے بیٹوں کو قتل کر دِیا تھا ۔ سو شاہِ یہُودا ہ یہُورا م کا بیٹا اخزیا ہ بادشاہ ہُؤا۔
  • اخزیا ہ بیالِیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم میں ایک برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام عتلیا ہ تھا جو عُمر ی کی بیٹی تھی۔
  • وہ بھی اخی ا ب کے خاندان کی راہ پر چلا کیونکہ اُس کی ماں اُس کو بدی کی مشورت دیتی تھی۔
  • اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی جَیسا اخی ا ب کے خاندان نے کِیا تھا کیونکہ اُس کے باپ کے مَرنے کے بعد وُہی اُس کے مُشِیر تھے جِس سے اُس کی بربادی ہُوئی۔
  • اور اُس نے اُن کے مشورہ پر عمل بھی کِیا اور شاہِ اِسرائیل اخی ا ب کے بیٹے یہُورام کے ساتھ شاہِ ارا م حزائیل سے راما ت جِلعاد میں لڑنے کو گیا اور ارامیوں نے یہُورا م کو زخمی کِیا۔
  • اور وہ یزرعیل کو اُن زخموں کے عِلاج کے لِئے لَوٹا جو اُسے رامہ میں شاہِ ارا م حزائیل کے ساتھ لڑتے وقت اُن لوگوں کے ہاتھ سے لگے تھے اور شاہِ یہُودا ہ یہُورا م کا بیٹا عزریا ہ یہُورام بِن اخی ا ب کو یزرعیل میں دیکھنے گیا کیونکہ وہ بِیمار تھا۔
  • اور اخزیا ہ کی ہلاکت خُدا کی طرف سے یُوں ہُوئی کہ وہ یہُورا م کے پاس گیا کیونکہ جب وہ پُہنچا تو یہُورا م کے ساتھ یاہُو بِن نِمسی سے لڑنے کو گیا جِسے خُداوند نے اخی ا ب کے خاندان کو کاٹ ڈالنے کے لِئے مَسح کِیا تھا۔
  • اور جب یاہُو اخی ا ب کے خاندان کو سزا دے رہا تھا تو اُس نے یہُودا ہ کے سرداروں اور اخزیا ہ کے بھائیوں کے بیٹوں کو اخزیا ہ کی خِدمت کرتے پایا اور اُن کو قتل کِیا۔
  • اور اُس نے اخزیا ہ کو ڈُھونڈا (وہ سامرِیہ میں چُھپا تھا) سو وہ اُسے پکڑ کر یاہُو کے پاس لائے اور اُسے قتل کِیا اور اُنہوں نے اُسے دفن کِیا کیونکہ وہ کہنے لگے کہ وہ یہُوسفط کا بیٹا ہے جو اپنے سارے دِل سے خُداوند کا طالِب رہا اور اخزیا ہ کے گھرانے میں سلطنت سنبھالنے کی طاقت کِسی میں نہ رہی۔
  • جب اخزیا ہ کی ماں عتلیا ہ نے دیکھا کہ اُس کا بیٹامَر گیا تو اُس نے اُٹھ کر یہُودا ہ کے گھرانے کی ساری شاہی نسل کو نابُود کر دِیا۔
  • لیکن بادشاہ کی بیٹی یہُوسبعت اخزیا ہ کے بیٹے یُوآ س کو بادشاہ کے بیٹوں کے بِیچ سے جو قتل کِئے گئے چُرا لے گئی اور اُسے اور اُس کی دایہ کو بِستروں کی کوٹھری میں رکھّا۔ سو یہُورا م بادشاہ کی بیٹی یہُوید ع کاہِن کی بِیوی یہُوسبعت نے (چُونکہ وہ اخزیا ہ کی بہن تھی) اُسے عتلیا ہ سے اَیسا چُھپایا کہ وہ اُسے قتل کرنے نہ پائی۔
  • اور وہ اُن کے پاس خُدا کی ہَیکل میں چھ برس تک چُھپا رہا اورعتلیا ہ مُلک پرحُکومت کرتی رہی۔
  • اور ساتویں برس یہویدع نے زور پکڑا اور سینکڑوں کے سرداروں یعنی عزریا ہ بِن یہُورا م اور اِسمٰعیل بِن یہُوحنا ن اور عزریا ہ بِن عوبید اور معسیا ہ بِن عدایا ہ اور الیسافط بِن زِکر ی سے عہد باندھا۔
  • وہ یہُودا ہ میں پِھرے اور یہُودا ہ کے سب شہروں میں سے لاویوں کو اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو اِکٹّھا کِیا اور وہ یروشلیِم میں آئے۔
  • اور ساری جماعت نے خُدا کے گھر میں بادشاہ کے ساتھ عہد باندھا اور یہُوید ع نے اُن سے کہا دیکھو یہ شاہزادہ جَیسا خُداوند نے بنی داؤُد کے حق میں فرمایا ہے سلطنت کرے گا۔
  • جو کام تُم کو کرنا ہے وہ یہ ہے کہ تُم کاہِنوں اور لاویوں میں سے جو سبت کو آتے ہو ایک تِہائی دربان ہوں۔
  • اور ایک تِہائی شاہی محلّ پر اور ایک تِہائی بُنیاد کے پھاٹک پر اور سب لوگ خُداوند کے گھر کے صحنوں میں ہوں۔
  • پر خُداوند کے گھر میں سِوا کاہِنوں کے اور اُن کے جو لاویوں میں سے خِدمت کرتے ہیں اَور کوئی نہ آنے پائے ۔ وُہی اندر آئیں کیونکہ وہ مُقدّس ہیں ۔ لیکن سب لوگ خُداوند کا پہرہ دیتے رہیں۔
  • اور لاوی اپنے اپنے ہاتھ میں اپنے ہتھیار لِئے ہُوئے بادشاہ کو چاروں طرف سے گھیرے رہیں اور جو کوئی ہَیکل میں آئے قتل کِیا جائے اور بادشاہ جب اندر آئے اور باہر نِکلے تو تُم اُس کے ساتھ رہنا۔
  • سو لاویوں اور سارے یہُودا ہ نے یہوُید ع کاہِن کے حُکم کے مُطابِق سب کُچھ کِیا اور اُن میں سے ہر شخص نے اپنے لوگوں کو لِیا یعنی اُن کو جو سبت کو اندر آتے تھے اور اُن کو جو سبت کو باہر چلے جاتے تھے کیونکہ یہُوید ع کاہِن نے باری والوں کو رُخصت نہیں کِیا تھا۔
  • اور یہُوید ع کاہِن نے داؤُد بادشاہ کی برچھیاں اور ڈھالیں اور پھریاں جو خُدا کے گھر میں تِھیں سینکڑوں کے سرداروں کو دِیں۔
  • اور اُس نے سب لوگوں کو جو اپنا اپنا ہتھیار ہاتھ میں لِئے ہُوئے تھے ہَیکل کی د ہنی طرف سے اُس کی بائیں طرف تک مذبح اور ہَیکل کے پاس بادشاہ کے گِرداگِرد کھڑا کر دِیا۔
  • پِھر وہ شاہزادہ کو باہر لائے اور اُس کے سر پر تاج رکھ کر شہادت نامہ دِیا اور اُسے بادشاہ بنایا اور یہُوید ع اور اُس کے بیٹوں نے اُسے مَسح کِیا اور وہ بول اُٹھے بادشاہ سلامت رہے!۔
  • جب عتلیا ہ نے لوگوں کا شور سُنا جو دَوڑ دَوڑ کر بادشاہ کی تعرِیف کر رہے تھے تو وہ خُداوند کے گھر میں لوگوں کے پاس آئی۔
  • اور اُس نے نِگاہ کی اور کِیا دیکھا کہ بادشاہ پھاٹک میں اپنے سُتُون کے پاس کھڑا ہے اور بادشاہ کے نزدِیک اُمرا اور نرسِنگے ہیں اور ساری مملکت کے لوگ خُوش ہیں اور نرسِنگے پُھونک رہے ہیں اور گانے والے باجوں کو لِئے ہُوئے مدح سرائی کرنے میں پیشوائی کر رہے ہیں ۔ تب عتلیا ہ نے اپنے کپڑے پھاڑے اور کہا غدر ہے غدر!۔
  • تب یہُوید ع کاہِن سَینکڑوں کے سرداروں کو جو لشکر پر مُقرّر تھے باہر لے آیا اور اُن سے کہا کہ اُس کو صفوں کے بِیچ کر کے نِکال لے جاؤ اور جو کوئی اُس کے پِیچھے چلے وہ تلوار سے مارا جائے کیونکہ کاہِن کہنے لگا کہ خُداوند کے گھر میں اُسے قتل نہ کرو۔
  • سو اُنہوں نے اُس کے لِئے راستہ چھوڑ دِیا اور وہ شاہی محلّ کے گھوڑا پھاٹک کے مدخل کو گئی اور وہاں اُنہوں نے اُسے قتل کر دِیا۔
  • پِھر یہُوید ع نے اپنے اور سب لوگوں اور بادشاہ کے درمِیان عہد باندھا کہ وہ خُداوند کے لوگ ہوں۔
  • تب سب لوگ بعل کے مندِر کو گئے اور اُسے ڈھایا اور اُنہوں نے اُس کے مذبحوں اور اُس کی مُورتوں کو چکنا چُور کِیا اوربعل کے پُجاری متّان کو مذبحوں کے سامنے قتل کِیا۔
  • اور یہُوید ع نے خُداوند کی ہَیکل کی خِدمت لاوی کاہِنوں کے ہاتھ میں سَونپی جِن کوداؤُد نے خُداوندکی ہَیکل میں الگ الگ ٹھہرایا تھا کہ خُداوند کی سوختنی قُربانیاں جَیسا مُوسیٰ کی تَورَیت میں لِکھا ہے خُوشی مناتے ہُوئے اور گاتے ہُوئے داؤُد کے دستُور کے مُطابِق گُذرانیں۔
  • اور اُس نے خُداوند کی ہَیکل کے پھاٹکوں پر دربانوں کو بِٹھایا تاکہ جو کوئی کِسی طرح سے ناپاک ہو اندر آنے نہ پائے۔
  • اور اُس نے سَینکڑوں کے سرداروں اور اُمرا اور قَوم کے حاکِموں اور مُلک کے سب لوگوں کو ساتھ لِیا اور بادشاہ کو خُداوند کی ہَیکل سے لے آیا اور وہ اُوپر کے پھاٹک سے شاہی محلّ میں آئے اور بادشاہ کو تختِ سلطنت پر بِٹھایا۔
  • سو مُلک کے سب لوگوں نے خُوشی منائی اور شہر میں امن ہُؤا اور اُنہوں نے عتلیا ہ کو تلوار سے قتل کر دِیا۔
  • یُوآس سات برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے چالِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام ضِبیا ہ تھا جو بِیرسبع کی تھی۔
  • اور یُوآ س یہُوید ع کاہِن کے جِیتے جی وُہی جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے کرتا رہا۔
  • اور یہُوید ع نے اُسے دو بِیویاں بیاہ دِیں اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئِیں۔
  • اِس کے بعد یُوں ہُؤا کہ یُوآ س نے خُداوند کے گھر کی مرمّت کا اِرادہ کِیا۔
  • سو اُس نے کاہِنوں اور لاویوں کو اِکٹّھا کِیا اور اُن سے کہا کہ یہُودا ہ کے شہروں میں جا جا کر سارے اِسرائیل سے سال بہ سال اپنے خُدا کے گھر کی مرمّت کے لِئے روپیہ جمع کِیا کرو اور اِس کام میں تُم جلدی کرنا تَو بھی لاویوں نے کُچھ جلدی نہ کی۔
  • تب بادشاہ نے یہُوید ع سردار کو بُلا کر اُس سے کہا کہ تُو نے لاوِیوں سے کیوں تقاضا نہیں کِیا کہ وہ شہادت کے خَیمہ کے لِئے یہُودا ہ اور یروشلیِم سے خُداوند کے بندہ اور اِسرائیل کی جماعت کے خادِم مُوسیٰ کا محصُول لایا کریں؟۔
  • کیونکہ اُس شرِیر عَورت عتلیا ہ کے بیٹوں نے خُدا کے گھر میں رخنے کر دِئے تھے اور خُداوند کے گھر کی سب مُقدّس کی ہُوئی چِیزیں بھی اُنہوں نے بعلِیم کو دے دی تِھیں۔
  • پس بادشاہ نے حُکم دِیا اور اُنہوں نے ایک صندُوق بنا کر اُسے خُداوند کے گھر کے دروازہ پر باہر رکھّا۔
  • اور یہُودا ہ اور یروشلیِم میں مُنادی کی کہ لوگ وہ محصُول جِسے بندۂِ خُدا مُوسیٰ نے بیابان میں اِسرائیل پر لگایا تھا خُداوند کے لِئے لائیں۔
  • اور سب سردار اور سب لوگ خُوش ہُوئے اور لا کر اُس صندُوق میں ڈالتے رہے جب تک پُورا نہ کر دِیا۔
  • جب صندُوق لاویوں کے ہاتھ سے بادشاہ کے مُختاروں کے پاس پُہنچا اور اُنہوں نے دیکھا کہ اُس میں بُہت نقدی ہے تو بادشاہ کے مُنشی اور سردار کاہِن کے نائِب نے آ کر صندُوق کو خالی کِیا اور اُسے لے کر پِھر اُس کی جگہ پُہنچا دِیا اور روز اَیسا ہی کر کے اُنہوں نے بُہت سی نقدی جمع کر لی۔
  • پِھر بادشاہ اور یہُوید ع نے اُسے اُن کو دے دِیا جو خُداوند کے گھر کی عِبادت کے کام پر مُقرّر تھے اور اُنہوں نے سنگ تراشوں اور بڑھئیوں کو خُداوند کے گھر کو بحال کرنے کے لِئے اور لوہاروں اور ٹھٹھیروں کو بھی خُداوند کے گھر کی مرمّت کے لِئے مزدُوری پر رکھّا۔
  • سو کارِیگر لگ گئے اور کام اُن کے ہاتھ سے پُورا ہوتا گیا اور اُنہوں نے خُدا کے گھر کو اُس کی پہلی حالت پر کر کے اُسے مضبُوط کر دِیا۔
  • اور جب اُسے تمام کر چُکے تو باقی روپیہ بادشاہ اور یہُوید ع کے پاس لے آئے جِس سے خُداوند کے گھر کے لِئے ظرُوف یعنی خِدمت کے اور قُربانی چڑھانے کے برتن اورچمچے اور سونے اور چاندی کے برتن بنے اور وہ یہُوید ع کے جِیتے جی خُداوند کے گھر میں ہمیشہ سوختنی قُربانیاں چڑھاتے رہے۔
  • لیکن یہُوید ع نے بُڈّھا اور عُمر رسِیدہ ہو کر وفات پائی اور جب وہ مَرا تو ایک سَو تِیس برس کا تھا۔
  • اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں بادشاہوں کے ساتھ دفن کِیا کیونکہ اُس نے اِسرائیل میں اور خُدا اور اُس کے گھر کی خاطِر نیکی کی تھی۔
  • اور یہُوید ع کے مرنے کے بعد یہُودا ہ کے سردار آ کر بادشاہ کے حضُور کورنِش بجا لائے ۔ تب بادشاہ نے اُن کی سُنی۔
  • اور وہ خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے گھر کو چھوڑ کر یسِیرتوں اور بُتوں کی پرستِش کرنے لگے اور اُن کی اِس خطا کے باعِث یہُودا ہ اور یروشلیِم پر غضب نازِل ہُؤا۔
  • تَو بھی خُداوند نے نبیوں کو اُن کے پاس بھیجا تاکہ اُن کو اُس کی طرف پھیر لائیں اور وہ اُن کو اِلزام دیتے رہے پر اُنہوں نے کان نہ لگایا۔
  • تب خُدا کی رُوح یہُوید ع کاہِن کے بیٹے زکر یاہ پر نازِل ہُوئی ۔ سو وہ لوگوں سے بُلند جگہ پر کھڑا ہو کر کہنے لگا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم کیوں خُداوند کے حُکموں سے باہر جاتے ہو کہ یُوں خُوش حال نہیں رہ سکتے؟ چُونکہ تُم نے خُداوند کو چھوڑا ہے ۔ اُس نے بھی تُم کو چھوڑ دِیا۔
  • تب اُنہوں نے اُس کے خِلاف سازِش کی اور بادشاہ کے حُکم سے خُداوند کے گھر کے صحن میں اُسے سنگسار کر دِیا۔
  • یُوں یُوآ س بادشاہ نے اُس کے باپ یہُوید ع کے اِحسان کو جو اُس نے اُس پر کِیا تھا یاد نہ رکھّا بلکہ اُس کے بیٹے کو قتل کِیا اور مَرتے وقت اُس نے کہا خُداوند اِس کو دیکھے اور اِنتقام لے۔
  • اور اُسی سال کے آخِر میں اَیسا ہُؤا کہ ارامیوں کی فَوج نے اُس پر چڑھائی کی اور یہُودا ہ اور یروشلیِم میں آ کر لوگوں میں سے قَوم کے سب سرداروں کو ہلاک کِیا اور اُن کا سارا مال لُوٹ کر دمِشق کے بادشاہ کے پاس بھیج دِیا۔
  • اگرچہ ارامیوں کے لشکر سے آدمیوں کا چھوٹا ہی جتھا آیا تَو بھی خُداوند نے ایک نِہایت بڑا لشکر اُن کے ہاتھ میں کر دِیا اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو چھوڑ دِیا تھا ۔ سو اُنہوں نے یُوآس کو اُس کے کِئے کا بدلہ دِیا۔
  • اور جب وہ اُس کے پاس سے لَوٹ گئے (اُنہوں نے اُسے بڑی بِیمارِیوں میں مُبتلا چھوڑا) تو اُسی کے مُلازِموں نے یہُوید ع کاہِن کے بیٹوں کے خُون کے سبب سے اُس کے خِلاف سازِش کی اور اُسے اُس کے بِستر پر قتل کِیا اور وہ مَر گیا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں تو دفن کِیا پر اُسے بادشاہوں کی قبروں میں دفن نہ کِیا۔
  • اور اُس کے خِلاف سازِش کرنے والے یہ ہیں ۔ عمُّونیہ سماعت کا بیٹا زبد اور موآبیہ سِمر یّت کا بیٹا یہُوزبد۔
  • اب رہے اُس کے بیٹے اور وہ بڑے بوجھ جو اُس پر رکھّے گئے اور خُدا کے گھر کا دوبارہ بنانا ۔ سو دیکھو یہ سب کُچھ بادشاہوں کی کِتاب کی تفسِیر میں لِکھا ہے اور اُس کا بیٹا امصیا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • امصیا ہ پچِّیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اُنتِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی اُس کی ماں کا نام یہُوعدّ ان تھا جو یروشلیِم کی تھی۔
  • اور اُس نے وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے پر کامِل دِل سے نہیں۔
  • اور جب وہ سلطنت پر جم گیا تو اُس نے اپنے اُن مُلازِموں کو جِنہوں نے اُس کے باپ بادشاہ کو مار ڈالا تھا قتل کِیا۔
  • پر اُن کی اَولاد کو جان سے نہیں مارا بلکہ اُسی کے مُطابِق کِیا جو مُوسیٰ کی کِتاب تَورَیت میں لِکھا ہے جَیسا خُداوند نے فرمایا کہ بیٹوں کے بدلے باپ دادا نہ مارے جائیں اور نہ باپ دادا کے بدلے بیٹے مارے جائیں بلکہ ہر آدمی اپنے ہی گُناہ کے لئِے مارا جائے۔
  • اِس کے سِوا امصیا ہ نے یہُودا ہ کو اِکٹّھا کِیا اور اُن کو اُن کے آبائی خاندانوں کے مُوافِق تمام مُلکِ یہُودا ہ اور بِنیمِین میں ہزار ہزار کے سرداروں اور سَو سَو کے سرداروں کے نِیچے ٹھہرایا اور اُن میں سے جِن کی عُمر بِیس برس یا اُس سے اُوپر تھی اُن کو شُمار کِیا اور اُن کو تِین لاکھ چُنے ہُوئے مَرد پایا جو جنگ میں جانے کے قابِل اور برچھی اور ڈھال سے کام لے سکتے تھے۔
  • اور اُس نے سَو قِنطار چاندی دے کر اِسرائیل میں سے ایک لاکھ زبردست سُورما نَوکر رکھّے۔
  • لیکن ایک مَردِ خُدا نے اُس کے پاس آ کر کہا اَے بادشاہ اِسرائیل کی فَوج تیرے ساتھ جانے نہ پائے کیونکہ خُداوند اِسرائیل یعنی سب بنی افرائِیم کے ساتھ نہیں ہے۔
  • پر اگر تُو جانا ہی چاہتا ہے تو جا اور لڑائی کے لِئے مضبُوط ہو ۔ خُدا تُجھے دُشمنوں کے آگے گِرائے گا کیونکہ خُدا میں سنبھالنے اور گِرانے کی طاقت ہے۔
  • امصیا ہ نے اُس مَردِ خُدا سے کہا لیکن سَو قِنطاروں کے لِئے جو مَیں نے اِسرائیل کے لشکر کو دِئے ہم کیا کریں؟ اُس مَردِ خُدا نے جواب دِیا خُداوند تُجھے اِس سے بُہت زِیادہ دے سکتا ہے۔
  • تب امصیا ہ نے اُس لشکر کو جو افرائِیم میں سے اُس کے پاس آیا تھا جُدا کِیا تاکہ وہ پِھر اپنے گھر جائیں ۔ اِس سبب سے اُن کا غُصّہ یہُودا ہ پر بُہت بھڑکا اور وہ نِہایت غُصّہ میں گھر کو لَوٹے۔
  • اور امصیا ہ نے حَوصلہ باندھا اور اپنے لوگوں کو لے کر وادیِ شور کو گیا اور بنی شعِیر میں سے دس ہزار کو مار دِیا۔
  • اور دس ہزار کو بنی یہُوداہ جِیتا پکڑ کر لے گئے اور اُن کو ایک چٹان کی چوٹی پر پُہنچایا اور اُس چٹان کی چوٹی پر سے اُن کو نِیچے گِرا دِیا اَیسا کہ سب کے سب ٹُکڑے ٹُکڑے ہو گئے۔
  • پر اُس لشکر کے لوگ جِن کو امصیا ہ نے لَوٹا دِیا تھا کہ اُس کے ساتھ جنگ میں نہ جائیں سامرِیہ سے بَیت حورُو ن تک یہُودا ہ کے شہروں پر ٹُوٹ پڑے اور اُن میں سے تِین ہزار جوانوں کو مار ڈالا اور بُہت سی لُوٹ لے گئے۔
  • جب امصیا ہ ادُومیوں کے قِتال سے لَوٹا تو بنی شعِیر کے دیوتاؤں کو لیتا آیا اور اُن کو نصب کِیا تاکہ وہ اُس کے معبُود ہوں اور اُن کے آگے سِجدہ کِیا اور اُن کے آگے بخُور جلایا۔
  • اِس لِئے خُداوند کا غضب امصیا ہ پر بھڑکا اور اُس نے ایک نبی کو اُس کے پاس بھیجا جِس نے اُس سے کہا تُو اُن لوگوں کے دیوتاؤں کا طالِب کیوں ہُؤا جِنہوں نے اپنے ہی لوگوں کو تیرے ہاتھ سے نہ چُھڑایا؟۔
  • وہ اُس سے باتیں کر ہی رہا تھا کہ اُس نے اُس سے کہا کہ کیا ہم نے تُجھے بادشاہ کا مُشِیر بنایا ہے؟ چُپ رہ! تُو کیوں مار کھائے؟ تب وہ نبی یہ کہہ کر چُپ ہو گیا کہ مَیں جانتا ہُوں کہ خُدا کا اِرادہ یہ ہے کہ تُجھے ہلاک کرے اِس لِئے کہ تُو نے یہ کِیا ہے اور میری مشورت نہیں مانی۔
  • تب یہُودا ہ کے بادشاہ امصیا ہ نے مشورہ کر کے اِسرائیل کے بادشاہ یُوآس بِن یہُوآ خز بِن یاہُو کے پاس کہلا بھیجا کہ ذرا آ تو ہم ایک دُوسرے کا مُقابلہ کریں۔
  • سو اِسرائیل کے بادشاہ یُوآ س نے یہُودا ہ کے بادشاہ امصیا ہ کو کہلا بھیجا کہ لُبنان کے اُونٹکٹارے نے لُبنا ن کے دیودار کو پَیغام بھیجا کہ اپنی بیٹی میرے بیٹے کو بیاہ دے ۔ اِتنے میں ایک جنگلی درِندہ جو لُبنا ن میں رہتا تھا گُذرا اور اُس نے اُونٹکٹارے کو روند ڈالا۔
  • تُو کہتا ہے دیکھ مَیں نے ادُومیوں کو مارا سو تیرے دِل میں گھمنڈ سمایا ہے کہ فخر کرے ۔ گھرہی میں بَیٹھا رہ تُو کیوں اپنے نُقصان کے لِئے دست اندازی کرتا ہے کہ تُو بھی گِرے اور تیرے ساتھ یہُودا ہ بھی؟۔
  • لیکن امصیا ہ نے نہ مانا کیونکہ یہ خُدا کی طرف سے تھا کہ وہ اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ میں کر دے اِس لِئے کہ وہ ادُومیوں کے معبُودوں کے طالِب ہُوئے تھے۔
  • سو اِسرائیل کا بادشاہ یُوآس چڑھ آیا اور وہ اور شاہِ یہُودا ہ امصیا ہ یہُوداہ کے بَیت شمس میں ایک دُوسرے کے مُقابِل ہُوئے۔
  • اور یہُودا ہ نے اِسرائیل کے مُقابلہ میں شِکست کھائی اور اُن میں سے ہر ایک اپنے ڈیرے کو بھاگا۔
  • اور شاہِ اِسرائیل یُوآ س نے شاہِ یہُودا ہ امصیا ہ بِن یُوآ س بِن یہُوآ خز کو بَیت شمس میں پکڑ لِیا اور اُسے یروشلیِم میں لایا اور یروشلیِم کی دِیوار افرائِیم کے پھاٹک سے کونے کے پھاٹک تک چار سَو ہاتھ ڈھا دی۔
  • اور سارے سونے اور چاندی اور سب برتنوں کو جو عوبیدا دُوم کے پاس خُدا کے گھر میں مِلے اور شاہی محلّ کے خزانوں اور کفِیلوں کو بھی لے کر سامرِیہ کو لَوٹا۔
  • اور شاہِ یہُودا ہ امصیا ہ بِن یُوآ س شاہِ اِسرائیل یُوآ س بِن یہُوآ خز کے مَرنے کے بعد پندرہ برس جِیتا رہا۔
  • اور امصیا ہ کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک کیا وہ یہُودا ہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند نہیں ہیں؟۔
  • اور جب سے امصیا ہ خُداوند کی پَیروی سے پِھرا تب ہی سے یروشلیِم کے لوگوں نے اُس کے خِلاف سازِش کی ۔ سو وہ لکِیس کوبھاگ گیا پر اُنہوں نے لکِیس میں اُس کے پِیچھے لوگ بھیج کر اُسے وہاں قتل کِیا۔
  • اور وہ اُسے گھوڑوں پر لے آئے اور یہُودا ہ کے شہر میں اُس کے باپ دادا کے ساتھ اُسے دفن کِیا۔
  • تب یہُودا ہ کے سب لوگوں نے عُزّیاہ کو جو سولہ برس کا تھا لے کر اُسے اُس کے باپ امصیا ہ کی جگہ بادشاہ بنایا۔
  • اُس نے بادشاہ کے اپنے باپ دادا کے ساتھ سو جانے کے بعد ایلُو ت کو تعمِیر کِیا اور اُسے پِھر یہُودا ہ میں شامِل کر دِیا۔
  • عُزّیاہ سولہ برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم میں باون برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام یکُولِیا ہ تھا جو یروشلیِم کی تھی۔
  • اُس نے وُہی جو خُداوند کی نظر میں درُست ہے ٹِھیک اُسی کے مُطابِق کِیا جو اُس کے باپ امصیا ہ نے کِیا تھا۔
  • اور وہ زکر یاہ کے دِنوں میں جو خُدا کی رویتوں میں ماہِر تھا خُدا کا طالِب رہا اور جب تک وہ خُداوند کا طالِب رہا خُدا نے اُس کو کامیاب رکھّا۔
  • اور وہ نِکلا اور فِلستِیوں سے لڑا اور جات کی دِیوار کو اور یبنہ کی دِیوار کو اور اشدُود کی دِیوار کوڈھا دِیا اور اشدُود کے مُلک میں اور فِلستِیوں کے درمِیان شہر تعمِیر کِئے۔
  • اور خُدا نے فِلستِیوں اور جُور بعل کے رہنے والے عربوں اور معُونیوں کے مُقابلہ میں اُس کی مدد کی۔
  • اورعمُّونی عُزّیاہ کو نذرانے دینے لگے اور اُس کا نام مِصر کی سرحدتک پَھیل گیا کیونکہ وہ نِہایت زورآور ہو گیا تھا۔
  • اور عُزّیاہ نے یروشلیِم میں کونے کے پھاٹک اور وادی کے پھاٹک اور دِیوار کے موڑ پر بُرج بنوائے اور اُن کو مُحکم کِیا۔
  • اور اُس نے بیابان میں بُرج بنوائے اور بُہت سے حَوض کُھدوائے کیونکہ نشیب کی زمِین میں بھی اور مَیدان میں اُس کے بُہت چَوپائے تھے اور پہاڑوں اور زرخیز کھیتوں میں اُس کے کِسان اور تاکِستانوں کے مالی تھے کیونکہ کاشتکاری اُسے بُہت پسند تھی۔
  • اِس کے سِوا عُزّیاہ کے پاس جنگی مَردوں کا لشکر تھا جو یعیِئیل مُنشی اور معسیا ہ ناظِم کے شُمار کے مُطابِق غول غول ہو کر بادشاہ کے ایک سردار حنانیا ہ کے ماتحت لڑائی پر جاتا تھا۔
  • اور آبائی خاندانوں کے سرداروں یعنی زبردست سُورماؤں کا کُل شُمار دو ہزار چھ سَو تھا۔
  • اور اُن کے ماتحت تِین لاکھ ساڑھے سات ہزار کا زبردست لشکر تھا جو دُشمن کے مُقابلہ میں بادشاہ کی مدد کرنے کو بڑے زور سے لڑتا تھا۔
  • اور عُزّیاہ نے اُن کے لِئے یعنی سارے لشکر کے لِئے ڈھالیں اور برچھے اور خود اور بکتر اور کمانیں اور فلاخن کے لِئے پتّھر تیّار کِئے۔
  • اور اُس نے یروشلیِم میں ہُنرمند لوگوں کی اِیجاد کی ہُوئی کلیں بنوائِیں تاکہ وہ تِیر چلانے اور بڑے بڑے پتّھر پھینکنے کے لِئے بُرجوں اور فصِیلوں پر ہوں ۔ سو اُس کا نام دُور تک پَھیل گیا کیونکہ اُس کی مدد اَیسی عجِیب طرح سے ہُوئی کہ وہ زورآور ہو گیا۔
  • لیکن جب وہ زورآور ہو گیا تو اُس کا دِل اِس قدر پُھول گیا کہ وہ خراب ہو گیا اور خُداوند اپنے خُدا کی نافرمانی کرنے لگا چُنانچہ وہ خُداوند کی ہَیکل میں گیا تاکہ بخُور کی قُربانگاہ پر بخُور جلائے۔
  • تب عزریا ہ کاہِن اُس کے پِیچھے پِیچھے گیا اور اُس کے ساتھ خُداوند کے اسّی کاہِن اَور تھے جو بہادُر آدمی تھے۔
  • اور اُنہوں نے عُزّیاہ بادشاہ کا سامنا کِیا اور اُس سے کہنے لگے اَے عُزّیاہ خُداوند کے لِئے بخُور جلانا تیرا کام نہیں بلکہ کاہِنوں یعنی ہارُو ن کے بیٹوں کا کام ہے جو بخُور جلانے کے لِئے مُقدّس کِئے گئے ہیں ۔ سو مَقدِس سے باہر جا کیونکہ تُو نے خطا کی ہے اور خُداوند خُدا کی طرف سے یہ تیری عِزّت کا باعِث نہ ہو گا۔
  • تب عُزّیاہ غُصّہ ہُؤا اور خُوشبُو جلانے کو بخُور دان اپنے ہاتھ میں لِئے ہُوئے تھا اور جب وہ کاہِنوں پر جُھنجھلا رہا تھا تو کاہِنوں کے سامنے ہی خُداوند کے گھر کے اندر بخُور کی قُربان گاہ کے پاس اُس کی پیشانی پر کوڑھ پُھوٹ نِکلا۔
  • اور سردار کاہِن عزریا ہ اور سب کاہِنوں نے اُس پر نظر کی اور کیا دیکھا کہ اُس کی پیشانی پر کوڑھ نِکلا ہے ۔ سو اُنہوں نے اُسے جلد وہاں سے نِکالا بلکہ اُس نے خُود بھی باہر جانے میں جلدی کی کیونکہ خُداوند کی مار اُس پر پڑی تھی۔
  • چُنانچہ عُزّیاہ بادشاہ اپنے مرنے کے دِن تک کوڑھی رہا اور کوڑھی ہونے کی وجہ سے ایک الگ گھر میں رہتا تھا کیونکہ وہ خُداوند کے گھر سے کاٹ ڈالا گیا تھا اور اُس کا بیٹا یُوتام بادشاہ کے گھر کا مُختار تھا اور مُلک کے لوگوں کا اِنصاف کرتا تھا۔
  • اور عُزّیاہ کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک آمُوص کے بیٹے یسعیا ہ نبی نے لِکھے۔
  • سو عُزّیاہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے قبرِستان کے مَیدان میں جو بادشاہوں کا تھا اُس کے باپ دادا کے ساتھ اُسے دفن کِیا کیونکہ وہ کہنے لگے کہ وہ کوڑھی ہے اور اُس کا بیٹا یُوتام اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • یُوتام پچِّیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے سولہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام یرُو سہ تھا جو صدُو ق کی بیٹی تھی۔
  • اور اُس نے وُہی جو خُداوند کی نظر میں درُست ہے ٹِھیک اَیسا ہی کِیا جَیسا اُس کے باپ عُزّیاہ نے کِیا تھا مگر وہ خُداوند کی ہَیکل میں نہ گُھسا پر لوگ گُناہ کرتے ہی رہے۔
  • اور اُس نے خُداوند کے گھر کا بالائی دروازہ بنایا اور عوفل کی دِیوار پر اُس نے بُہت کُچھ تعمِیر کِیا۔
  • اور یہُودا ہ کے کوہِستانی مُلک میں اُس نے شہر تعمِیرکِئے اور جنگلوں میں قلعے اور بُرج بنوائے۔
  • وہ بنی عمُّون کے بادشاہ سے بھی لڑا اور اُن پر غالِب ہُؤا اور اُسی سال بنی عمُّون نے ایک سَو قِنطار چاندی اور دس ہزار کُر گیہُوں اور دس ہزار کُر جَو اُسے دِئے اور اُتنا ہی بنی عمُّون نے دُوسرے اور تِیسرے برس بھی اُسے دِیا۔
  • سو یُوتام زبردست ہو گیا کیونکہ اُس نے خُداوند اپنے خُدا کے آگے اپنی راہیں درُست کی تِھیں۔
  • اور یُوتام کے باقی کام اور اُس کی سب لڑائیاں اور اُس کے طَور طریقے اِسرائیل اور یہُودا ہ کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند ہیں۔
  • وہ پچِّیس برس کا تھا جب سلطنت کرنے لگا اور اُس نے سولہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔
  • اور یُوتام اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں دفن کِیا اور اُس کا بیٹا آخز اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • آخز بِیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے سولہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور اُس نے وہ نہ کِیا جو خُداوند کی نظر میں درُست ہے جَیسا اُس کے باپ داؤُد نے کِیا تھا۔
  • بلکہ اِسرائیل کے بادشاہوں کی راہوں پر چلا اور بعلِیم کی ڈھالی ہُوئی مُورتیں بھی بنوائِیں۔
  • اِس کے سِوا اُس نے ہِنُّو م کے بیٹے کی وادی میں بخُور جلایا اور اُن قَوموں کے نفرتی دستُوروں کے مُطابِق جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے خارِج کِیا تھا اپنے ہی بیٹوں کو آگ میں جھونکا۔
  • اُس نے اُونچے مقاموں اور پہاڑوں پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے قُربانیاں کِیں اور بخُور جلایا۔
  • اِس لِئے خُداوند اُس کے خُدا نے اُس کو شاہِ ارا م کے ہاتھ میں کر دِیا ۔ سو اُنہوں نے اُسے مارا اور اُس کے لوگوں میں سے اسِیروں کی بِھیڑ کی بِھیڑ لے گئے اور اُن کو دمِشق میں لائے اور وہ شاہِ اِسرائیل کے ہاتھ میں بھی کر دِیا گیا جِس نے اُسے مارا اور بڑی خُونریزی کی۔
  • اور فِقح بِن رملیا ہ نے ایک ہی دِن میں یہُودا ہ میں سے ایک لاکھ بِیس ہزار کو جو سب کے سب سُورما تھے قتل کِیا کیونکہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو چھوڑ دِیا تھا۔
  • اور زِکر ی نے جو افرائِیم کا ایک پہلوان تھا معسیا ہ شاہزادہ کو اور محلّ کے ناظِم عزریقا م کو اور بادشاہ کے وزِیر القانہ کو مار ڈالا۔
  • اور بنی اِسرائیل اپنے بھائیوں میں سے دو لاکھ عَورتوں اور بیٹے بیٹیوں کو اسِیر کر کے لے گئے اور اُن کا بُہت سا مال لُوٹ لِیا اور لُوٹ کو سا مرِیہ میں لائے۔
  • لیکن وہاں خُداوند کا ایک نبی تھا جِس کا نام عودِ د تھا ۔ وہ اُس لشکر کے اِستِقبال کو گیا جو سامریہ کو آ رہا تھا اور اُن سے کہنے لگا دیکھو اِس لِئے کہ خُداوند تُمہارے باپ دادا کا خُدا یہُودا ہ سے ناراض تھا اُس نے اُن کو تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا اور تُم نے اُن کو اَیسے طَیش میں قتل کِیا ہے جو آسمان تک پُہنچا۔
  • اور اب تُمہارا اِرادہ ہے کہ بنی یہُوداہ اور یروشلیِم کو اپنے غُلام اور لَونڈیاں بنا کر اُن کو دبائے رکھّو لیکن کیا تُمہارے ہی گُناہ جو تُم نے خُداوند اپنے خُدا کے خِلاف کِئے ہیں تُمہارے سر نہیں ہیں؟۔
  • سو تُم اب میری سُنو اور اُن اسِیروں کو جِن کو تُم نے اپنے بھائیوں میں سے اسِیر کر لِیا ہے آزاد کر کے لَوٹا دو کیونکہ خُداوند کا قہرِ شدِید تُم پر ہے۔
  • تب بنی افرائِیم کے سرداروں میں سے عزریا ہ بِن یہُوحنا ن اور برکیا ہ بِن مسلّیمو ت اور یحز قیاہ بِن سلُوم اورعماسا بِن خدلی اُن کے سامنے جو جنگ سے آ رہے تھے کھڑے ہو گئے۔
  • اور اُن سے کہا کہ تُم اسِیروں کو یہاں نہیں لانے پاؤ گے کیونکہ جو تُم نے ٹھانا ہے اُس سے ہم خُداوند کے گُنہگار بنیں گے اور ہمارے گُناہ اور خطائیں بڑھ جائیں گی کیونکہ ہماری خطا بڑی ہے اور اِسرائیل پر قہرِ شدِید ہے۔
  • سو اُن ہتھیار بند لوگوں نے اسِیروں اور مالِ غنِیمت کو امِیروں اور ساری جماعت کے آگے چھوڑ دِیا۔
  • اور وہ آدمی جِن کے نام مذکُور ہُوئے اُٹھے اور اسِیروں کو لِیا اور لُوٹ کے مال میں سے اُن سبھوں کو جو اُن میں ننگے تھے لِباس سے آراستہ کِیا اور اُن کو جُوتے پہنائے اور اُن کو کھانے پِینے کو دِیا اور اُن پر تیل ملا اور جِتنے اُن میں کمزور تھے اُن کو گدھوں پر چڑھا کر کھجُور کے درختوں کے شہر یریحُو میں اُن کے بھائیوں کے پاس پُہنچا دِیا تب سا مرِیہ کو لَوٹ گئے۔
  • اُس وقت آخز بادشاہ نے اسُور کے بادشاہوں کے پاس کہلا بھیجا کہ اُس کی مدد کریں۔
  • اِس لِئے کہ ادُومیوں نے پِھر چڑھائی کر کے یہُودا ہ کو مار لِیا اور اسِیروں کو لے گئے تھے۔
  • اور فِلستِیوں نے بھی نشیب کی زمِین کے اور یہُودا ہ کے جنُوب کے شہروں پر حملہ کر کے بَیت شمس اور ایّالو ن اور جدِیرو ت کو اور شوکو اور اُس کے دیہات کو اور تِمنہ اور اُس کے دیہات کو اور جِمسُو اور اُس کے دیہات کو بھی لے لِیا تھا اور اُن میں بس گئے تھے۔
  • کیونکہ خُداوند نے شاہِ اِسرائیل آخز کے سبب سے یہُودا ہ کو پست کِیا اِس لِئے کہ اُس نے یہُودا ہ میں بے حیائی کی چال چل کر خُداوند کا بڑا گُناہ کِیا تھا۔
  • اور شاہِ اسُورتِگلت پلنا سر اُس کے پاس آیا پر اُس نے اُس کو تنگ کِیا اور اُس کی کُمک نہ کی۔
  • کیونکہ آخز نے خُداوند کے گھر اور بادشاہ اور سرداروں کے محلّوں سے مال لے کر شاہِ اسُور کو دِیا تَو بھی اُس کی کُچھ مدد نہ ہُوئی۔
  • اور اپنی تنگی کے وقت میں بھی اُس نے یعنی اِسی آخز بادشاہ نے خُداوند کا اَور بھی زِیادہ گُناہ کِیا۔
  • کیونکہ اُس نے دمِشق کے دیوتاؤں کے لِئے جِنہوں نے اُسے مارا تھا قُربانیاں کِیں اور کہا چُونکہ ارام کے بادشاہوں کے معبُودوں نے اُن کی مدد کی ہے سو مَیں اُن کے لِئے قُربانی کرُوں گا تاکہ وہ میری مدد کریں لیکن وہ اُس کی اور سارے اِسرائیل کی تباہی کا باعِث ہُوئے۔
  • اور آخز نے خُدا کے گھر کے برتنوں کو جمع کِیا اور خُدا کے گھر کے برتنوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور خُداوند کے گھر کے دروازوں کو بند کِیا اور اپنے لِئے یروشلیِم کے ہر کونے میں مذبحے بنائے۔
  • اور یہُودا ہ کے ایک ایک شہر میں غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلانے کے لِئے اُونچے مقام بنائے اور خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو غُصّہ دِلایا۔
  • اور اُس کے باقی کام اور اُس کے سب طَور طریقے شرُوع سے آخِر تک یہُودا ہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند ہیں۔
  • اور آخز اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے شہر میں یعنی یروشلیِم میں دفن کِیا کیونکہ وہ اُسے اِسرائیل کے بادشاہوں کی قبروں میں نہ لائے اور اُس کا بیٹا حِزقیاہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • حِزقیاہ پچِّیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اُنتِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی اُس کی ماں کا نام ابیا ہ تھا جو زکر یاہ کی بیٹی تھی۔
  • اُس نے وُہی کام جو خُداوند کی نظر میں درُست ہے ٹِھیک اُسی کے مُطابِق جو اُس کے باپ داؤُد نے کِیا تھا کِیا۔
  • اُس نے اپنی سلطنت کے پہلے برس کے پہلے مہِینے میں خُداوند کے گھر کے دروازوں کو کھولا اور اُن کی مرمّت کی۔
  • اور وہ کاہِنوں اور لاویوں کو لے آیا اور اُن کو مشرِق کی طرف مَیدان میں اِکٹّھا کِیا۔
  • اور اُن سے کہا اَے لاویو میری سُنو! تُم اب اپنے کو پاک کرو اور خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے گھر کو پاک کرو اور اِس پاک مقام میں سے ساری نجاست کو نِکال ڈالو۔
  • کیونکہ ہمارے باپ دادا نے گُناہ کِیا اور جو خُداوند ہمارے خُدا کی نظر میں بُرا ہے وُہی کِیا اور خُدا کو چھوڑ دِیا اور خُداوند کے مسکن سے مُنہ پھیر لِیا اور اپنی پِیٹھ اُس کی طرف کر دی۔
  • اور اُسارے کے دروازوں کو بھی بند کر دِیا اور چراغ بُجھا دِئے اور اِسرائیل کے خُدا کے مَقدِس میں نہ تو بخُور جلایا اور نہ سوختنی قُربانیاں چڑھائِیں۔
  • اِس سبب سے خُداوند کا قہر یہُودا ہ اور یروشلیِم پر نازِل ہُؤا اور اُس نے اُن کو اَیسا حوالہ کِیا کہ مارے مارے پِھریں اور حَیرت اور سُسکار کا باعِث ہوں جَیسا تُم اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہو۔
  • دیکھو اِسی سبب سے ہمارے باپ دادا تلوار سے مارے گئے اور ہمارے بیٹے بیٹیاں اور ہماری بِیویاں اسِیری میں ہیں۔
  • اب میرے دِل میں ہے کہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے ساتھ عہد باندُھوں تاکہ اُس کا قہرِ شدِید ہم پر سے ٹل جائے۔
  • اَے میرے فرزندو تُم اب غافِل نہ رہو کیونکہ خُداوند نے تُم کو چُن لِیا ہے کہ اُس کے حضُور کھڑے ہو اور اُس کی خِدمت کرو اور اُس کے خادِم بنو اور بخُور جلاؤ۔
  • تب یہ لاوی اُٹھے یعنی بنی قِہات میں سے محت بِن عماسی اور یُوایل بِن عزر یاہ اور بنی مِراری میں سے قِیس بِن عبد ی اور عزریا ہ بِن یہلّلئیل اور جیرسونیوں میں سے یُوآخ بِن زِمہّ اور عد ن بِن یُوآ خ۔
  • اوربنی الِیصفن میں سے سِمر ی اور یعوا یل اور بنی آسف میں سے زکر یاہ اور متّنیا ہ۔
  • اور بنی ہَیمان میں سے یحی ایل اور سِمعی اور بنی یدُوتُون میں سے سمعیا ہ اور عُزّی ا یل۔
  • اور اُنہوں نے اپنے بھائیوں کو اِکٹّھا کر کے اپنے کو پاک کِیا اور بادشاہ کے حُکم کے مُوافِق جو خُداوند کے کلام کے مُطابِق تھا خُداوند کے گھر کو پاک کرنے کے لِئے اندر گئے۔
  • اور کاہِن خُداوند کے گھر کے اندرُونی حِصّہ میں اُسے پاک صاف کرنے کو داخِل ہُوئے اور ساری نجاست کو جو خُداوند کی ہَیکل میں اُن کو مِلی نِکال کر باہر خُداوند کے گھر کے صحن میں لے آئے اور لاویوں نے اُسے اُٹھا لِیا تاکہ اُسے باہر قِدرُو ن کے نالے میں پُہنچا دیں۔
  • اور پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو اُنہوں نے تقدِیس کا کام شرُوع کِیا اور اُس مہِینے کی آٹھوِیں تارِیخ کو خُداوند کے اُسارے تک پُہنچے اور اُنہوں نے آٹھ دِن میں خُداوند کے گھر کو پاک کِیا ۔ سو پہلے مہِینے کی سولھوِیں تارِیخ کو اُسے تمام کِیا۔
  • تب اُنہوں نے محلّ کے اندر حِزقیاہ بادشاہ کے پاس جا کر کہا کہ ہم نے خُداوند کے سارے گھر کو اور سوختنی قُربانی کے مذبح کو اور اُس کے سب ظرُوف کو اور نذر کی روٹِیوں کی میز کو اور اُس کے سب ظرُوف کو پاک صاف کر دِیا۔
  • اِس کے سِوا ہم نے اُن سب ظرُوف کو جِن کو آخز بادشاہ نے اپنے دَورِ سلطنت میں خطا کر کے رَدّ کر دِیا تھا پِھر تیّار کر کے اُن کو مُقدّس کِیا ہے اور دیکھ وہ خُداوند کے مذبح کے سامنے ہیں۔
  • تب حِزقیاہ بادشاہ سویرے اُٹھ کر اور شہر کے رئِیسوں کو فراہم کر کے خُداوند کے گھر کو گیا۔
  • اور وہ سات بَیل اور سات مینڈھے اور سات برّے اور سات بکرے مملکت کے لِئے اور مَقدِس کے لِئے اور یہُودا ہ کے لِئے خطا کی قُربانی کے واسطے لے آئے اور اُس نے کاہِنوں یعنی بنی ہارُون کو حُکم کِیا کہ اُن کو خُداوند کے مذبح پر چڑھائیں۔
  • سو اُنہوں نے بَیلوں کو ذبح کِیا اور کاہِنوں نے خُون کو لے کر اُسے مذبح پر چِھڑکا ۔ پِھر اُنہوں نے مینڈھوں کو ذبح کِیا اور خُون کو مذبح پر چِھڑکا اور برّوں کو بھی ذبح کِیا اور خُون مذبح پر چِھڑکا۔
  • اور وہ خطا کی قُربانی کے بکروں کو بادشاہ اور جماعت کے آگے نزدِیک لے آئے اور اُنہوں نے اپنے ہاتھ اُن پر رکھّے۔
  • پِھر کاہِنوں نے اُن کو ذبح کِیا اور اُن کے خُون کو مذبح پر چِھڑک کر خطا کی قُربانی کی تاکہ سارے اِسرائیل کے لِئے کفّارہ ہو کیونکہ بادشاہ نے فرمایا تھا کہ سوختنی قُربانی اور خطا کی قُربانی سارے اِسرائیل کے لِئے چڑھائی جائیں۔
  • اور اُس نے داؤُد اور بادشاہ کے غَیب بِین جاد اور ناتن نبی کے حُکم کے مُطابِق خُداوند کے گھر میں لاویوں کو جھانجھ اور سِتار اور بربط کے ساتھ مُقرّر کِیا کیونکہ یہ نبیوں کی معرفت خُداوند کا حُکم تھا۔
  • اور لاوی داؤُد کے باجوں کو اور کاہِن نرسِنگوں کو لے کر کھڑے ہُوئے۔
  • اور حِزقیا ہ نے مذبح پر سوختنی قُربانی چڑھانے کا حُکم دِیا اور جب سوختنی قُربانی شرُوع ہُوئی تو خُداوند کا گِیت بھی نرسِنگوں اور شاہِ اِسرائیل داؤُد کے باجوں کے ساتھ شرُوع ہُؤا۔
  • اور ساری جماعت نے سِجدہ کِیا اور گانے والے گانے اور نرسِنگے والے نرسِنگے پُھونکنے لگے ۔ جب تک سوختنی قُربانی جل نہ چُکی یہ سب ہوتا رہا۔
  • اور جب وہ قُربانی چڑھا چُکے تو بادشاہ اور اُس کے ساتھ سب حاضرِین نے جُھک کر سِجدہ کِیا۔
  • پِھر حِزقیاہ بادشاہ اور رئِیسوں نے لاویوں کو حُکم کِیا کہداؤُد اور آسف غَیب بِین کے گِیت گا کر خُداوند کی حمد کریں اور اُنہوں نے خُوشی سے مدح سرائی کی اور سر جُھکائے اور سِجدہ کِیا۔
  • اور حِزقیاہ کہنے لگا کہ اب تُم نے اپنے آپ کو خُداوند کے لِئے پاک کر لِیا ہے ۔ سو نزدِیک آؤ اور خُداوند کے گھر میں ذبِیحے اور شُکرگُذاری کی قُربانِیاں لاؤ ۔ تب جماعت ذبِیحے اور شُکرگُذاری کی قُربانِیاں لائی اور جِتنے دِل سے راضی تھے سوختنی قُربانِیاں لائے۔
  • اور سوختنی قُربانیوں کا شُمار جو جماعت لائی یہ تھا ستّر بَیل اور سَو مینڈھے اور دو سَو بّرے ۔ یہ سب خُداوند کی سوختنی قُربانی کے لِئے تھے۔
  • اور مُقدّس کِئے ہُوئے جانور یہ تھے۔ چھ سَو بَیل اور تِین ہزار بھیڑ بکریاں۔
  • مگر کاہِن اَیسے تھوڑے تھے کہ وہ ساری سوختنی قُربانی کے جانوروں کی کھالیں اُتار نہ سکے اِس لِئے اُن کے بھائی لاویوں نے اُن کی مدد کی جب تک کام تمام نہ ہو گیا اور کاہِنوں نے اپنے کو پاک نہ کر لِیا کیونکہ لاوی اپنے آپ کو پاک کرنے میں کاہِنوں سے زِیادہ راست دِل تھے۔
  • اور سوختنی قُربانیاں بھی کثرت سے تِھیں اور اُن کے ساتھ سلامتی کی قُربانیوں کی چربی اور سوختنی قُربانیوں کے تپاون تھے یُوں خُداوند کے گھر کی خِدمت کی ترتِیب درُست ہُوئی۔
  • اور حِزقیاہ اور سب لوگ اُس کام کے سبب سے جو خُدا نے لوگوں کے لِئے تیّار کِیا تھا باغ باغ ہُوئے کیونکہ وہ کام یکبارگی کِیا گیا تھا۔
  • اور حِزقیاہ نے سارے اِسرائیل اور یہُودا ہ کو کہلا بھیجا اور افرائِیم اور منسّی کے پاس بھی خط لِکھ بھیجے کہ وہ خُداوند کے گھر میں یروشلیِم کو خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے عِیدِ فَسح کرنے کو آئیں۔
  • کیونکہ بادشاہ اور سرداروں اور یروشلیِم کی ساری جماعت نے دُوسرے مہِینے میں عیدِ فَسح منانے کا مشورہ کر لِیا تھا۔
  • کیونکہ وہ اُس وقت اُسے اِس لِئے نہیں منا سکے کہ کاہِنوں نے کافی تعداد میں اپنے آپ کو پاک نہیں کِیا تھا اور لوگ بھی یروشلیِم میں اِکٹّھے نہیں ہُوئے تھے۔
  • اور یہ بات بادشاہ اور ساری جماعت کی نظر میں اچّھی تھی۔
  • سو اُنہوں نے حُکم جاری کِیا کہ بیرسبع سے دان تک سارے اِسرائیل میں مُنادی کی جائے کہ لوگ یروشلیِم میں آ کر خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے عِیدِ فَسح کریں کیونکہ اُنہوں نے اَیسی بڑی تعداد میں اُس کو نہیں منایا تھا جَیسے لِکھا ہے۔
  • سو ہرکارے بادشاہ اور اُس کے سرداروں سے خط لے کر بادشاہ کے حُکم کے مُوافِق سارے اِسرائیل اور یہُودا ہ میں پِھرے اور کہتے گئے اَے بنی اِسرائیل ابرہا م اور اِضحا ق اور اِسرائیل کے خُداوند خُدا کی طرف پِھر رجُوع لاؤ تاکہ وہ تُمہارے باقی لوگوں کی طرف جو اسُور کے بادشاہوں کے ہاتھ سے بچ رہے ہیں پِھر مُتوجِّہ ہو۔
  • اور تُم اپنے باپ دادا اور اپنے بھائیوں کی مانِند مت ہو جِنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کی نافرمانی کی یہاں تک کہ اُس نے اُن کو چھوڑ دِیا کہ برباد ہو جائیں جَیسا تُم دیکھتے ہو۔
  • پس تُم اپنے باپ دادا کی مانِند گردن کش نہ بنو بلکہ خُداوند کے تابِع ہو جاؤ اور اُس کے مَقدِس میں آؤ جِسے اُس نے ہمیشہ کے لِئے مُقدّس کِیا ہے اور خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت کرو تاکہ اُس کا قہرِ شدِید تُم پر سے ٹل جائے۔
  • کیونکہ اگر تُم خُداوند کی طرف پِھر رجُوع لاؤ تو تُمہارے بھائی اور تُمہارے بیٹے اپنے اسِیر کرنے والوں کی نظر میں قابِلِ رحم ٹھہریں گے اور اِس مُلک میں پِھر آئیں گے کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا غفُور و رحِیم ہے اور اگر تُم اُس کی طرف پِھرو تو وہ تُم سے اپنا مُنہ پھیر نہ لے گا۔
  • سو ہرکارے اِفرائیِم اور منسّی کے مُلک میں شہر بہ شہر ہوتے ہُوئے زبُولُو ن تک گئے پر اُنہوں نے اُن کا تمسخُر کِیا اور اُن کو ٹھٹّھوں میں اُڑایا۔
  • پِھر بھی آشر اور منسّی اور زبُولُو ن میں سے بعض لوگوں نے فروتنی کی اور یروشلیِم کو آئے۔
  • اور یہُودا ہ پر بھی خُداوند کا ہاتھ تھا کہ اُن کویکدل بنا دے تاکہ وہ خُداوند کے کلام کے مُطابِق بادشاہ اور سرداروں کے حُکم پر عمل کریں۔
  • سو بُہت سے لوگ یروشلیِم میں جمع ہُوئے کہ دُوسرے مہِینے میں فطِیری روٹی کی عِید کریں ۔ یُوں بُہت بڑی جماعت ہو گئی۔
  • اور وہ اُٹھے اور اُن مذبحوں کو جو یروشلیِم میں تھے اور بخُور کی سب قُربان گاہوں کو دُور کِیا اور اُن کو قِدرُو ن کے نالے میں ڈال دِیا۔
  • پِھر دُوسرے مہِینے کی چَودھوِیں تاریخ کو اُنہوں نے فَسح کو ذبح کِیا اور کاہِنوں اور لاویوں نے شرمِندہ ہو کر اپنے آپ کو پاک کِیا اور خُداوند کے گھر میں سوختنی قُربانیاں لائے۔
  • اور وہ اپنے دستُور پر مَردِ خُدا مُوسیٰ کی شرِیعت کے مُطابِق اپنی اپنی جگہ کھڑے ہُوئے اور کاہِنوں نے لاویوں کے ہاتھ سے خُون لے کر چِھڑکا۔
  • کیونکہ جماعت میں بُہتیرے اَیسے تھے جِنہوں نے اپنے آپ کو پاک نہیں کِیا تھا اِس لِئے یہ کام لاویوں کے سپُرد ہُؤا کہ وہ سب ناپاک شخصوں کے لِئے فَسح کے برّوں کو ذبح کریں تاکہ وہ خُداوند کے لِئے مُقدّس ہوں۔
  • کیونکہ افرائیِم اور منسّی اور اِشکار اور زبُولُو ن میں سے بُہت سے لوگوں نے اپنے آپ کو پاک نہیں کِیا تھا تَو بھی اُنہوں نے فَسح کو جِس طرح لِکھا ہے اُس طرح سے نہ کھایا کیونکہ حِزقیاہ نے اُن کے لِئے یہ دُعاکی تھی کہ خُداوند جو نیک ہے ہر ایک کو۔
  • جِس نے خُداوند خُدا اپنے باپ دادا کے خُدا کی طلب میں دِل لگایا ہے مُعاف کرے گو وہ مَقدِس کی طہارت کے مُطابِق پاک نہ ہُؤا ہو۔
  • اور خُداوند نے حِزقیاہ کی سُنی اور لوگوں کو شِفا دی۔
  • اور جو بنی اِسرائیل یروشلیِم میں حاضِر تھے اُنہوں نے بڑی خُوشی سے سات دِن تک عِیدِ فطِیر منائی اور لاوی اور کاہِن بُلند آواز کے باجوں کے ساتھ خُداوند کے حضُور گا گا کر ہر روز خُداوند کی حمد کرتے رہے۔
  • اور حِزقیاہ نے سب لاویوں سے جو خُداوند کی خِدمت میں ماہِر تھے تسلّی بخش باتیں کِیں سو وہ عِید کے ساتوں دِن تک کھاتے اور سلامتی کے ذبِیحوں کی قُربانیاں چڑھاتے اور خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے حضُور اِقرار کرتے رہے۔
  • پِھر ساری جماعت نے اَور سات دِن ماننے کا مشورہ کِیا اور خُوشی سے اَور سات دِن مانے۔
  • کیونکہ شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ نے جماعت کو قُربانِیوں کے لِئے ایک ہزار بچھڑے اور سات ہزار بھیڑیں عِنایت کِیں اور سرداروں نے جماعت کو ایک ہزار بچھڑے اور دس ہزار بھیڑیں دِیں اور بُہت سے کاہِنوں نے اپنے آپ کو پاک کِیا۔
  • اور یہُودا ہ کی ساری جماعت نے کاہِنوں اور لاویوں سمیت اور اُس ساری جماعت نے جو اِسرائیل میں سے آئی تھی اور اُن پردیسیوں نے جو اِسرائیل کے مُلک سے آئے تھے اور جو یہُودا ہ میں رہتے تھے خُوشی منائی۔
  • سو یروشلیِم میں بڑی خُوشی ہُوئی کیونکہ شاہِ اِسرائیل سُلیما ن بِن داؤُد کے زمانہ سے یروشلیِم میں اَیسا نہیں ہُؤا تھا۔
  • تب لاوی کاہِنوں نے اُٹھ کر لوگوں کو برکت دی اور اُن کی سُنی گئی اور اُن کی دُعا اُس کے مُقدّس مکان آسمان تک پُہنچی۔
  • جب یہ ہو چُکا تو سب اِسرائیلی جو حاضِر تھے یہُودا ہ کے شہروں میں گئے اور سارے یہُودا ہ اور بِنیمِین کے بلکہ ِافرائیم اور منسّی کے بھی سُتُونوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور یسِیرتوں کو کاٹ ڈالا اور اُونچے مقاموں اور مذبحوں کو ڈھا دِیا یہاں تک کہ اُن سبھوں کو نابُود کر دِیا ۔ تب سب بنی اِسرائیل اپنے اپنے شہر میں اپنی اپنی مِلکِیّت کو لَوٹ گئے۔
  • اور حِزقیاہ نے کاہِنوں کے فرِیقوں کو اور لاویوں کو اُن کے فرِیقوں کے مُوافِق یعنی کاہِنوں اور لاویوں دونوں کے ہر شخص کو اُس کی خِدمت کے مُطابِق خُداوند کی خَیمہ گاہ کے پھاٹکوں کے اندر سوختنی قُربانیوں اور سلامتی کی قُربانیوں کے لِئے اور عِبادت اور شُکرگُذاری اور سِتایش کرنے کے لِئے مُقرّر کِیا۔
  • اور اُس نے اپنے مال میں سے بادشاہی حِصّہ سوختنی قُربانیوں کے لِئے یعنی صُبح و شام کی سوختنی قُربانیوں کے لِئے اور سبتوں اور نئے چاندوں اور مُقرّرہ عِیدوں کی سوختنی قُربانیوں کے لِئے ٹھہرایا جَیسا خُداوند کی شرِیعت میں لِکھا ہے۔
  • اور اُس نے اُن لوگوں کو جو یروشلیِم میں رہتے تھے حُکم کِیا کہ کاہِنوں اور لاویوں کا حِصّہ دیں تاکہ وہ خُداوند کی شرِیعت میں لگے رہیں۔
  • اِس فرمان کے جاری ہوتے ہی بنی اِسرائیل اناج اور مَے اور تیل اور شہد اور کھیت کی سب پَیداوار کے پہلے پَھل بُہتات سے دینے اور سب چِیزوں کا دسواں حِصّہ کثرت سے لانے لگے۔
  • اور بنی اِسرائیل اور یہُودا ہ جو یہُودا ہ کے شہروں میں رہتے تھے وہ بھی بَیلوں اور بھیڑ بکریوں کا دسواں حِصّہ اور اُن مُقدّ س چِیزوں کا دسواں حِصّہ جو خُداوند اُن کے خُدا کے لِئے مُقدّس کی گئی تِھیں لائے اور اُن کو ڈھیر ڈھیر کر کے لگا دِیا۔
  • اُنہوں نے تِیسرے مہِینے میں ڈھیر لگانا شرُوع کِیا اور ساتویں مہِینے میں تمام کِیا۔
  • جب حِزقیاہ اور سرداروں نے آ کر ڈھیروں کو دیکھا تو خُداوند کو اور اُس کی قَوم اِسرائیل کو مُبارک کہا۔
  • اور حِزقیاہ نے کاہِنوں اور لاویوں سے اُن ڈھیروں کے بارے میں پُوچھا۔
  • تب سردار کاہِن عزریا ہ نے جو صدُو ق کے خاندان کا تھا اُسے جواب دِیا کہ جب سے لوگوں نے خُداوند کے گھر میں ہدئے لانا شرُوع کِیا تب سے ہم کھاتے رہے اور ہم کو کافی مِلا اور بُہت بچ رہا ہے کیونکہ خُداوند نے اپنے لوگوں کو برکت بخشی ہے اور وُہی بچا ہُؤا یہ بڑا انبار ہے۔
  • تب حِزقیاہ نے حُکم کِیا کہ خُداوند کے گھر میں کو ٹھرِیاں تیّار کریں ۔ سو اُنہوں نے اُن کو تیّار کِیا۔
  • اور وہ ہدئے اور وہ دَہ یکیاں اور مُقدّس کی ہُوئی چِیزیں دِیانت داری سے لاتے رہے اور اُن پر کنعنیا ہ لاوی مُختار تھا اور اُس کا بھائی سِمعی نائِب تھا۔
  • اور یحیئیل اور عززیا ہ اورنحات اور عساہیل اور یرِیمو ت اور یُوز بد اور اِلی ایل اور اِسماکیا ہ اور محت اور بِنایا ہ حِزقیاہ بادشاہ اور خُدا کے گھر کے سردار عزریا ہ کے حُکم سے کنعنیا ہ اور اُس کے بھائی سِمعی کے ماتحت پیشکار تھے۔
  • اور مشرِقی پھاٹک کا دربان یِمنہ لاوی کا بیٹا قور ے خُدا کی رضا کی قُربانیوں پر مُقرّر تھا تاکہ خُداوند کے ہدیوں اور پاکترِین چِیزوں کو بانٹ دِیا کرے۔
  • اور اُس کے ماتحت عدن اورمِنیمِین اور یشُو ع اور سمعیا ہ اور امریا ہ اورسکنیا ہ کاہِنوں کے شہروں میں اِس عُہدہ پر مُقرّر تھے کہ اپنے بھائیوں کو کیا بڑے کیا چھوٹے اُن کے فرِیقوں کے مُوافِق حِصّہ دِیا کریں۔
  • اور اِن کے عِلاوہ اُن کو بھی دیں جو تِین برس کی عُمر سے اور اُس سے اُوپر اُوپر مَردوں کے نسب نامہ میں شُمار کِئے گئے یعنی اُن کو جو اپنے اپنے فرِیق کی بارِیوں پراپنے اپنے ذِمّہ کی خِدمت کو ہر روز کے فرض کے مُطابِق انجام دینے کو خُداوند کے گھر میں جاتے تھے۔
  • اور اُن کو بھی جو اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُوافِق کاہِنوں کے نسب نامہ میں شُمار کِئے گئے اور اُن لاویوں کو جو بِیس برس کے اور اُس سے اُوپر تھے اور اپنے اپنے فرِیق کی باری پر خِدمت کرتے تھے۔
  • اور اُن کو جو ساری جماعت میں سے اپنے اپنے بال بچّوں اور بِیویوں اور بیٹوں اور بیٹیوں کے نسب نامہ کے مُطابِق شُمار کِئے گئے کیونکہ اپنے اپنے مُقرّرہ کام پر وہ اپنے آپ کو تقدُّس کے لِئے پاک کرتے تھے۔
  • اور بنی ہارُون کے کاہِنوں کے لِئے بھی جو شہر بہ شہر اپنے شہروں کے گِرد و نواح کے کھیتوں میں تھے کئی مَرد جِن کے نام بتا دِئے گئے تھے مُقرّر ہُوئے کہ کاہِنوں کے سب مَردوں کو اور اُن سبھوں کو جو لاویوں کے درمِیان نسب نامہ کے مُطابِق شُمار کِئے گئے تھے حِصّہ دیں۔
  • سو حِزقیاہ نے سارے یہُودا ہ میں اَیسا ہی کِیا اور جو کُچھ خُداوند اُس کے خُدا کی نظر میں بھلا اور راست اور حق تھا وُہی کِیا۔
  • اور خُدا کے گھر کی خِدمت اور شرِیعت اور احکام کے اِعتبار سے جِس جِس کام کو اُس نے اپنے خُدا کا طالِب ہونے کے لِئے کِیا اُسے اپنے سارے دِل سے کِیا اور کامیاب ہُؤا۔
  • اِن باتوں اور اِس اِیمانداری کے بعد شاہِ اسُور سنحیرِ ب چڑھ آیا اور یہُودا ہ میں داخِل ہُؤا اور فصِیل دار شہروں کے مُقابِل خَیمہ زن ہُؤا اور اُن کو اپنے قبضہ میں لانا چاہا۔
  • جب حِزقیاہ نے دیکھا کہ سنحیرِ ب آیا ہے اور اُس کا اِرادہ ہے کہ یروشلیِم سے لڑے۔
  • تو اُس نے اپنے سرداروں اور بہادُروں کے ساتھ مشورت کی کہ اُن چشموں کے پانی کو جو شہر سے باہر تھے بند کر دے اور اُنہوں نے اُس کی مدد کی۔
  • اور بُہت لوگ جمع ہُوئے اور سب چشموں کو اور اُس ندی کو جو اُس سرزمِین کے بِیچ بہتی تھی یہ کہہ کر بند کر دِیا کہ اسُور کے بادشاہ آ کر بُہت سا پانی کیوں پائیں؟۔
  • اور اُس نے ہِمّت باندھی اور ساری دِیوار کو جو ٹُوٹی تھی بنایا اور اُسے بُرجوں کے برابر اُونچا کِیا اور باہر سے ایک دُوسری دِیوار اُٹھائی اور داؤُد کے شہر میں مِلّو کو مضبُوط کِیا اور بُہت سے ہتھیار اور ڈھالیں بنائِیں۔
  • اور اُس نے لوگوں پر سرلشکر ٹھہرائے اور شہر کے پھاٹک کے پاس کے مَیدان میں اُن کو اپنے پاس اِکٹّھا کِیا اور اُن سے ہِمّت افزائی کی باتیں کِیں اور کہا۔
  • ہِمّت باندھو اور حَوصلہ رکھّو اور اسُور کے بادشاہ اور اُس کے ساتھ کے سارے انبوہ کے سبب سے نہ ڈرو نہ ہِراسان ہو کیونکہ وہ جو ہمارے ساتھ ہے اُس سے بڑا ہے جو اُس کے ساتھ ہے۔
  • اُس کے ساتھ بشر کا ہاتھ ہے لیکن ہمارے ساتھ خُداوند ہمارا خُدا ہے کہ ہماری مدد کرے اور ہماری لڑائیاں لڑے ۔ سو لوگوں نے شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ کی باتوں پر تکیہ کِیا۔
  • اُس کے بعد شاہِ اسُور سنحیرِ ب نے جو اپنے سارے لشکر کے ساتھ لکِیس کے مُقابِل پڑا تھا اپنے نَوکر یروشلیِم کو شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ کے پاس اور تمام یہُودا ہ کے پاس جو یروشلیِم میں تھے یہ کہنے کو بھیجے کہ۔
  • شاہِ اسُور سنحیرِ ب یُوں فرماتا ہے کہ تُمہارا کِس پر بھروسا ہے کہ تُم یروشلیِم میں مُحاصرہ کو جھیل رہے ہو؟۔
  • کیا حِزقیا ہ تُم کو قحط اور پیاس کی مَوت کے حوالہ کرنے کو تُم کو نہیں بہکا رہا ہے کہ خُداوند ہمارا خُدا ہم کو شاہِ اسُور کے ہاتھ سے بچا لے گا؟۔
  • کیا اِسی حِزقیاہ نے اُس کے اُونچے مقاموں اور مذبحوں کو دُور کر کے یہُودا ہ اور یروشلیِم کو حُکم نہیں دِیا کہ تُم ایک ہی مذبح کے آگے سِجدہ کرنا اور اُسی پر بخُور جلانا؟۔
  • کیا تُم نہیں جانتے کہ مَیں نے اور میرے باپ دادا نے اَور مُلکوں کے سب لوگوں سے کیا کیا کِیا ہے؟ کیا اُن مُمالِک کی قَوموں کے معبُود اپنے مُلک کو کِسی طرح سے میرے ہاتھ سے بچا سکے؟۔
  • جِن قَوموں کو میرے باپ دادا نے بِالکُل ہلاک کر ڈالا اُن کے معبُودوں میں کَون اَیسا نِکلا جو اپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے بچا سکا کہ تُمہارا معبُود تُم کو میرے ہاتھ سے بچا سکے گا؟۔
  • پس حِزقیاہ تُم کو فریب نہ دینے پائے اور نہ اِس طَور پر بہکائے اور نہ تُم اُس کا یقِین کرو کیونکہ کِسی قَوم یا مملکت کا دیوتا اپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے اور میرے باپ دادا کے ہاتھ سے بچا نہیں سکا تو کِتنا کم تُمہارا معبُود تُم کو میرے ہاتھ سے بچا سکے گا۔
  • اور اُس کے نَوکروں نے خُداوند خُدا کے خِلاف اور اُس کے بندہ حِزقیاہ کے خِلاف بُہت سی اَور باتیں کہِیں۔
  • اور اُس نے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی اِہانت کرنے اور اُس کے حق میں کُفر بکنے کے لِئے اِس مضمُون کے خط بھی لِکھے کہ جَیسے اَور مُلکوں کی قَوموں کے معبُودوں نے اپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے نہیں بچایا ہے وَیسے ہی حِزقیاہ کا معبُود بھی اپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے نہیں بچا سکے گا۔
  • اور اُنہوں نے بڑی آواز سے پُکار کر یہُودیوں کی زُبان میں یروشلیِم کے لوگوں کو جو دِیوار پر تھے یہ باتیں کہہ سُنائِیں تاکہ اُن کو ڈرائیں اور پریشان کریں اور شہر کو لے لیں۔
  • اور اُنہوں نے یروشلیِم کے خُدا کا ذِکر زمِین کی قَوموں کے معبُودوں کی طرح کِیا جو آدمِیوں کے ہاتھ کی صنعت ہیں۔
  • اِسی سبب سے حِزقیاہ بادشاہ اور آمُوص کے بیٹے یسعیا ہ نبی نے دُعا کی اور آسمان کی طرف چِلاّئے۔
  • اور خُداوند نے ایک فرِشتہ کو بھیجا جِس نے شاہِ اسُور کے لشکر میں سب زبردست سُورماؤں اور پیشواؤں اور سرداروں کو ہلاک کر ڈالا ۔ پس وہ شرمِندہ ہو کر اپنے مُلک کو لَوٹا اور جب وہ اپنے دیوتا کے مندِر میں گیا تو اُن ہی نے جو اُس کے صُلب سے نِکلے تھے اُسے وہِیں تلوار سے قتل کِیا۔
  • یُوں خُداوند نے حِزقیاہ کو اور یروشلیِم کے باشِندوں کو شاہِ اسُور سنحیرِب کے ہاتھ سے اور اَور سبھوں کے ہاتھ سے بچایا اور ہر طرف اُن کی رہنُمائی کی۔
  • اور بُہت لوگ یروشلیِم میں خُداوند کے لِئے ہدئے اور شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ کے لِئے قِیمتی چِیزیں لائے یہاں تک کہ وہ اُس وقت سے سب قَوموں کی نظر میں مُمتاز ہو گیا۔
  • اُن دِنوں میں حِزقیاہ اَیسا بِیمار پڑا کہ مَرنے کے قرِیب ہو گیا اور اُس نے خُداوند سے دُعا کی تب اُس نے اُس سے باتیں کِیں اور اُسے ایک نِشان دِیا۔
  • لیکن حِزقیاہ نے اُس اِحسان کے لائِق جو اُس پر کِیا گیا عمل نہ کِیا کیونکہ اُس کے دِل میں گھمنڈ سما گیا اِس لئِے اُس پر اور یہُودا ہ اور یروشلیِم پر غضب بھڑکا۔
  • تب حِزقیاہ اور یروشلیِم کے باشِندوں نے اپنے دِل کے غرُور کے بدلے خاکساری اِختیار کی ۔ سو حِزقیا ہ کے دِنوں میں خُداوند کا غضب اُن پر نازِل نہ ہُؤا۔
  • اور حِزقیاہ کی دَولت اور عِزّت نِہایت فراوان تھی اور اُس نے چاندی اور سونے اور جواہِر اور مصالِح اور ڈھالوں اور سب طرح کی قِیمتی چِیزوں کے لِئے خزانے۔
  • اور اناج اور مَے اور تیل کے لِئے انبار خانے اور سب قِسم کے جانوروں کے لِئے تھان اور بھیڑ بکریوں کے لِئے باڑے بنائے۔
  • اِس کے علاوہ اُس نے اپنے لِئے شہر بسائے اور بھیڑ بکریوں اور گائے بَیلوں کو کثرت سے مُہیّا کِیا کیونکہ خُدا نے اُسے بُہت مال بخشا تھا۔
  • اِسی حِزقیاہ نے جیحُو ن کے پانی کے اُوپر کے سوتے کو بند کر دِیا اور اُسے داؤُد کے شہر کے مغرِب کی طرف سِیدھا پُہنچایا اور حِزقیا ہ اپنے سارے کام میں کامیاب ہُؤا۔
  • تَو بھی بابل کے امِیروں کے مُعاملہ میں جِنہوں نے اپنے ایلچی اُس کے پاس بھیجے تاکہ اُس مُعجِزہ کا حال جو اُس مُلک میں کِیا گیا تھا دریافت کریں خُدا نے اُسے آزمانے کے لِئے چھوڑ دِیا تاکہ معلُوم کرے کہ اُس کے دِل میں کیا ہے۔
  • اور حِزقیاہ کے باقی کام اور اُس کے نیک اعمال آمُوص کے بیٹے یسعیا ہ نبی کی رویا میں اور یہُودا ہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند ہیں۔
  • اور حِزقیاہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے بنی داؤُد کی قبروں کی چڑھائی پر دفن کِیا اور سارے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے سب باشِندوں نے اُس کی مَوت پر اُس کی تعظِیم کی اور اُس کا بیٹا منسّی اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • منسّی بارہ برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم میں پچپن برس سلطنت کی۔
  • اور اُس نے اُن قَوموں کے نفرت انگیز کاموں کے مُطابِق جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے آگے سے دفع کِیا تھا وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں بُرا تھا۔
  • کیونکہ اُس نے اُن اُونچے مقاموں کو جِن کو اُس کے باپ حِزقیاہ نے ڈھایا تھا پِھر بنایا اور بعلِیم کے لِئے مذبحے بنائے اور یسِیرتیں تیّار کِیں اور سارے آسمانی لشکر کو سِجدہ کِیا اور اُن کی پرستِش کی۔
  • اور اُس نے خُداوند کے گھر میں جِس کی بابت خُداوند نے فرمایا تھا کہ میرا نام یروشلیِم میں ہمیشہ رہے گا مذبحے بنائے۔
  • اور اُس نے خُداوند کے گھر کے دونوں صحنوں میں سارے آسمانی لشکر کے لِئے مذبحے بنائے۔
  • اور اُس نے بِن ہِنُّو م کی وادی میں اپنے فرزندوں کو بھی آگ میں چلوایا اور وہ شگُون مانتا اور جادُو اور افسُون کرتا اور بدرُوحوں کے آشناؤں اور جادُوگروں سے تعلُّق رکھتا تھا ۔ اُس نے خُداوند کی نظر میں بُہت بدکاری کی جِس سے اُسے غُصّہ دِلایا۔
  • اور جو کھودی ہُوئی مُورت اُس نے بنوائی تھی اُس کو خُدا کے گھر میں نصب کِیا جِس کی بابت خُدا نے داؤُد اور اُس کے بیٹے سُلیما ن سے کہا تھا کہ مَیں اِس گھر میں اور یروشلیِم میں جِسے مَیں نے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُن لِیا ہے اپنا نام ابد تک رکُھّوں گا۔
  • اور مَیں بنی اِسرائیل کے پاؤں کو اُس سرزمِین سے جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو عِنایت کی ہے پِھر کبھی نہیں ہٹاؤں گا بشرطیکہ وہ اُن سب باتوں کو جو مَیں نے اُن کو فرمائِیں یعنی اُس ساری شرِیعت اور آئِین اور حُکموں کو جو مُوسیٰ کی معرفت مِلے ماننے کی اِحتیاط رکھّیں۔
  • اور منسّی نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندوں کو یہاں تک گُمراہ کِیا کہ اُنہوں نے اُن قَوموں سے بھی زِیادہ بدی کی جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے ہلاک کِیا تھا۔
  • اور خُداوند نے منسّی اور اُس کے لوگوں سے باتیں کِیں پر اُنہوں نے کُچھ دھیان نہ دِیا۔
  • اِس لئِے خُداوند اُن پر شاہِ اسُور کے سِپہ سالاروں کو چڑھا لایا جو منسّی کو زنجِیروں سے جکڑ کر اور بیڑیاں ڈال کر بابل کو لے گئے۔
  • جب وہ مُصِیبت میں پڑا تو اُس نے خُداوند اپنے خُدا سے مِنّت کی اور اپنے باپ دادا کے خُدا کے حضُور نِہایت خاکسار بنا۔
  • اور اُس نے اُس سے دُعا کی ۔ تب اُس نے اُس کی دُعاقبُول کر کے اُس کی فریاد سُنی اور اُسے اُس کی مملکت میں یروشلیِم کو واپس لایا ۔ تب منسّی نے جان لِیا کہ خُداوند ہی خُدا ہے۔
  • اِس کے بعد اُس نے داؤُد کے شہر کے لِئے جیحُو ن کے مغرِب کی طرف وادی میں مچھلی پھاٹک کے مدخل تک ایک باہر کی دِیوار اُٹھائی اور عوفل کو گھیرا اور اُسے بُہت اُونچا کِیا اور یہُودا ہ کے سب فصِیل دار شہروں میں بہادُر جنگی سردار رکھّے۔
  • اور اُس نے اجنبی معبُودوں کو اور خُداوند کے گھر سے اُس مُورت کو اور سب مذبحوں کو جو اُس نے خُداوند کے گھر کے پہاڑ پر اور یروشلیِم میں بنوائے تھے دُور کِیا اور اُن کو شہر کے باہر پھینک دِیا۔
  • اور اُس نے خُداوند کے مذبح کی مرمّت کی اور اُس پر سلامتی کے ذبِیحوں کی اور شُکرگُذاری کی قُربانیاں چڑھائِیں اور یہُودا ہ کو خُداوند اپنے خُدا کی پرستِش کا حُکم دِیا۔
  • تَو بھی لوگ اُونچے مقاموں میں قُربانی کرتے رہے پر فقط خُداوند اپنے خُدا کے لِئے۔
  • اور منسّی کے باقی کام اور اپنے خُدا سے اُس کی دُعا اور اُن غَیب بِینوں کی باتیں جِنہوں نے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے نام سے اُس کے ساتھ کلام کِیا ۔ وہ سب اِسرائیل کے بادشاہوں کے اعمال کے ساتھ قلمبند ہیں۔
  • اُس کی دُعا اور اُس کا قبُول ہونا اور اُس کی خاکساری سے پہلے کی سب خطائیں اور اُس کی بے اِیمانی اور وہ جگہیں جہاں اُس نے اُونچے مقام بنوائے اور یسِیرتیں اور کھودی ہُوئی مُورتیں کھڑی کِیں یہ سب باتیں حُوز ی کی تارِیخ میں قلمبند ہیں۔
  • اور منسّی اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے اُسی کے گھر میں دفن کِیا اور اُس کا بیٹا امُون اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • امُون بائِیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے دو برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔
  • اور جو خُداوند کی نظر میں بُرا ہے وُہی اُس نے کِیا جَیسا اُس کے باپ منسّی نے کِیا تھا اور امُون نے اُن سب کھودی ہُوئی مُورتوں کے آگے جو اُس کے باپ منسّی نے بنوائی تِھیں قُربانیاں کِیں اور اُن کی پرستِش کی۔
  • اور وہ خُداوند کے حضُور خاکسار نہ بنا جَیسا اُس کا باپ منسّی خاکسار بنا تھا بلکہ امُون نے گُناہ پر گُناہ کِیا۔
  • سو اُس کے خادِموں نے اُس کے خِلاف سازِش کی اور اُسی کے گھر میں اُسے مار ڈالا۔
  • پر اہلِ مُلک نے اُن سب کو قتل کِیا جِنہوں نے امُون بادشاہ کے خِلاف سازِش کی تھی اور اہلِ مُلک نے اُس کے بیٹے یُوسیاہ کو اُس کی جگہ بادشاہ بنایا۔
  • یُوسیا ہ آٹھ برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اِکتِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔
  • اُس نے وہ کام کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک تھا اور اپنے باپ داؤُد کی راہوں پر چلا اور دہنے یا بائیں ہاتھ کو نہ مُڑا۔
  • کیونکہ اپنی سلطنت کے آٹھویں برس جب وہ لڑکا ہی تھا وہ اپنے باپ داؤُد کے خُدا کا طالِب ہُؤا اور بارھویں برس میں یہُودا ہ اور یروشلیِم کو اُونچے مقاموں اور یسِیرتوں اور کھودے ہُوئے بُتوں اور ڈھالی ہُوئی مُورتوں سے پاک کرنے لگا۔
  • اور لوگوں نے اُس کے سامنے بعلِیم کے مذبحوں کو ڈھا دِیا اور سُورج کی مُورتوں کو جو اُن کے اُوپر اُونچے پر تِھیں اُس نے کاٹ ڈالا اور یسِیرتوں اور کھودی ہُوئی مُورتوں اور ڈھالی ہُوئی مُورتوں کو اُس نے ٹُکڑے ٹُکڑے کر کے اُن کو دُھول بنا دِیا اور اُس کو اُن کی قبروں پر بِتھرایا جِنہوں نے اُن کے لِئے قُربانیاں چڑھائی تِھیں۔
  • اور اُس نے اُن کاہِنوں کی ہڈّیاں اُن ہی کے مذبحوں پر جلائیں اور یہُودا ہ اور یروشلیِم کو پاک کِیا۔
  • اور منسّی اور اِفرائیِم اور شمعُو ن کے شہروں میں بلکہ نفتا لی تک اُن کے اِردگِرد کھنڈروں میں اُس نے اَیسا ہی کِیا۔
  • اور مذبحوں کو ڈھا دِیا اور یسِیرتوں اور کُھدی ہُوئی مُورتوں کو توڑ کر دُھول کر دِیا اور اِسرائیل کے تمام مُلک میں سُورج کی سب مُورتوں کو کاٹ ڈالا ۔ تب یروشلیِم کو لَوٹا۔
  • اور اپنی سلطنت کے اٹھارھویں برس جب وہ مُلک اور ہَیکل کو پاک کر چُکا تو اُس نے اصلیا ہ کے بیٹے سافن کو اور شہر کے حاکِم معسیا ہ اور یُوآخز کے بیٹے یُوآ خ مُورِّخ کو بھیجا کہ خُداوند اپنے خُدا کے گھر کی مرمّت کریں۔
  • وہ خِلقیاہ سردار کاہِن کے پاس آئے اور وہ نقدی جو خُدا کے گھر میں لائی گئی تھی جِسے دربان لاویوں نے منسّی اور اِفرائیِم اور اِسرائیل کے سب باقی لوگوں سے اور تمام یہُودا ہ اور بِنیمِین اور یروشلیِم کے باشِندوں سے لے کر جمع کِیا تھا اُس کے سپُرد کی۔
  • اور اُنہوں نے اُسے اُن کارِندوں کے ہاتھ میں سَونپا جو خُداوند کے گھر کی نِگرانی کرتے تھے اور اُن کارِندوں نے جو خُداوند کے گھر میں کام کرتے تھے اُسے اُس گھر کی مرمّت اور درُست کرنے میں لگایا۔
  • یعنی اُسے بڑھئیوں اور مِعماروں کو دِیا کہ گھڑے ہُوئے پتّھر اور جوڑوں کے لِئے لکڑی خرِیدیں اور اُن گھروں کے لِئے جِن کو یہُودا ہ کے بادشاہوں نے اُجاڑ دِیا تھا شہتِیر بنائیں۔
  • اور وہ مرد دِیانت سے کام کرتے تھے اور یحت اور عبد یاہ لاوی جو بنی مِراری میں سے تھے اُن کی نِگرانی کرتے تھے اور بنی قِہات میں سے زکر یاہ اور مُسلاّ م کام کراتے تھے اور لاویوں میں سے وہ لوگ تھے جو باجوں میں ماہِر تھے۔
  • اور وہ باربرداروں کے بھی داروغہ تھے اور سب قِسم قِسم کے کام کرنے والوں سے کام کراتے تھے اور مُنشی اور مُہتمِم اور دربان لاویوں میں سے تھے۔
  • اور جب وہ اُس نقدی کو جو خُداوند کے گھر میں لائی گئی تھی نِکال رہے تھے تو خِلقیاہ کاہِن کو خُداوند کی تَورَیت کی کِتاب جو مُوسیٰ کی معرفت دی گئی تھی مِلی۔
  • تب خِلقیاہ نے سافن مُنشی سے کہا کہ مَیں نے خُداوند کے گھر میں تَورَیت کی کِتاب پائی ہے اور خِلقیاہ نے وہ کِتاب سافن کو دی۔
  • اورسافن وہ کِتاب بادشاہ کے پاس لے گیا ۔ پِھر اُس نے بادشاہ کو یہ بتایا کہ سب کُچھ جو تُو نے اپنے نَوکروں کے سپُرد کِیا تھا اُسے وہ کر رہے ہیں۔
  • اور وہ نقدی جو خُداوند کے گھر میں مَوجُود تھی اُنہوں نے لے کر ناظِروں اور کارِندوں کے ہاتھ میں سَونپی ہے۔
  • پِھرسافن مُنشی نے بادشاہ سے کہا کہ خِلقیاہ کاہِن نے مُجھے یہ کِتاب دی ہے اور سافن نے اُس میں سے بادشاہ کے حضُور پڑھا۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب بادشاہ نے تَورَیت کی باتیں سُنِیں تو اپنے کپڑے پھاڑے۔
  • پِھر بادشاہ نے خِلقیاہ اور اخی قا م بِن سافن اور عبدو ن بِن مِیکا ہ اورسافن مُنشی اور بادشاہ کے نَوکر عسا یاہ کو یہ حُکم دِیا۔
  • کہ جاؤ اور میری طرف سے اور اُن لوگوں کی طرف سے جو اِسرائیل اور یہُودا ہ میں باقی رہ گئے ہیں اِس کِتاب کی باتوں کے حق میں جو مِلی ہے خُداوند سے پُوچھو کیونکہ خُداوند کا قہر جو ہم پر نازِل ہُؤا ہے بڑا ہے اِس لئِے کہ ہمارے باپ دادا نے خُداوند کے کلام کو نہیں مانا ہے کہ سب کُچھ جو اِس کِتاب میں لِکھا ہے اُس کے مُطابِق کرتے۔
  • تب خِلقیاہ اور وہ جِن کو بادشاہ نے حُکم کِیا تھا خُلد ہ نبِیّہ کے پاس جو توشہ خانہ کے داروغہ سلُوم بِن توقہت بِن خسر ہ کی بِیوی تھی گئے ۔ وہ یروشلیِم میں مِشنہ نامی محلّہ میں رہتی تھی ۔ سو اُنہوں نے اُس سے وہ باتیں کہِیں۔
  • اُس نے اُن سے کہا خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم اُس شخص سے جِس نے تُم کو میرے پاس بھیجا ہے کہو کہ۔
  • خُداوند یُوں فرماتا ہے دیکھ مَیں اِس جگہ پر اور اِس کے باشِندوں پر آفت لاؤں گا یعنی سب لَعنتیں جو اُس کِتاب میں لِکھی ہیں جو اُنہوں نے شاہِ یہُودا ہ کے آگے پڑھی ہے۔
  • کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلایا اور اپنے ہاتھوں کے سب کاموں سے مُجھے غُصّہ دِلایا۔ سو میرا قہر اِس مقام پر نازِل ہُؤا ہے اور دِھیما نہ ہو گا۔
  • رہا شاہِ یہُودا ہ جِس نے تُم کو خُداوند سے دریافت کرنے کو بھیجا ہے سو تُم اُس سے یُوں کہنا کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اُن باتوں کے بارے میں جو تُو نے سُنی ہیں۔
  • چُونکہ تیرا دِل موم ہو گیا اور تُو نے خُدا کے حضُور عاجِزی کی جب تُو نے اُس کی وہ باتیں سُنِیں جو اُس نے اِس مقام اور اِس کے باشِندوں کے خِلاف کہی ہیں اور اپنے کو میرے حضُور خاکسار بنایا اور اپنے کپڑے پھاڑ کر میرے آگے رویا اِس لئِے مَیں نے بھی تیری سُن لی ہے خُداوند فرماتا ہے۔
  • دیکھ مَیں تُجھے تیرے باپ دادا کے ساتھ مِلاؤُں گا اور تُو اپنی گور میں سلامتی سے پُہنچایا جائے گا اور ساری آفت کو جو مَیں اِس مقام اور اِس کے باشِندوں پر لاؤں گا تیری آنکھیں نہیں دیکھیں گی ۔ سو اُنہوں نے یہ جواب بادشاہ کو پُہنچا دِیا۔
  • تب بادشاہ نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے سب بزُرگوں کو بُلوا کر اِکٹّھا کِیا۔
  • اور بادشاہ اور سب اہلِ یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندے کاہِن اور لاوی اور سب لوگ کیا چھوٹے کیا بڑے خُداوند کے گھر کو گئے اور اُس نے جو عہد کی کِتاب خُداوند کے گھر میں مِلی تھی اُس کی سب باتیں اُن کو پڑھ سُنائِیں۔
  • اور بادشاہ اپنی جگہ کھڑا ہُؤا اور خُداوند کے آگے عہد کِیا کہ وہ خُداوند کی پَیروی کرے گا اور اُس کے حُکموں اور اُس کی شہادتوں اور آئِین کو اپنے سارے دِل اور ساری جان سے مانے گا تاکہ اُس عہد کی اُن باتوں کو جو اُس کِتاب میں لِکھی تِھیں پُورا کرے۔
  • اور اُس نے اُن سب کو جو یروشلیِم اور بِنیمِین میں مَوجُود تھے اُس عہد میں شرِیک کِیا اور یروشلیِم کے باشِندوں نے خُدا اپنے باپ دادا کے خُدا کے عہد کے مُطابِق عمل کِیا۔
  • اور یُوسیا ہ نے بنی اِسرائیل کے سب عِلاقوں میں سے سب مکرُوہات کو دفع کِیا اور جِتنے اِسرائیل میں مِلے اُن سبھوں سے عِبادت یعنی خُداوند اُن کے خُدا کی عِبادت کرائی اور وہ اُس کے جِیتے جی خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کی پَیروی سے نہ ہٹے۔
  • اور یُوسیا ہ نے یروشلیِم میں خُداوند کے لِئے عِیدِ فَسح کی اور اُنہوں نے فَسح کو پہلے مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو ذبح کِیا۔
  • اور اُس نے کاہِنوں کو اُن کی خِدمت پر مُقرّر کِیا اور اُن کو خُداوند کے گھر کی خِدمت کی ترغِیب دی۔
  • اور اُن لاویوں سے جو خُداوند کے لِئے مُقدّس ہو کر تمام اِسرائیل کو تعلِیم دیتے تھے کہا کہ پاک صندُوق کو اُس گھر میں جِسے شاہِ اِسرائیل سُلیما ن بِن داؤُد نے بنایا تھا رکھّو ۔ آگے کو تُمہارے کندھوں پر کوئی بوجھ نہ ہو گا ۔ سو اب تُم خُداوند اپنے خُدا کی اور اُس کی قَوم اِسرائیل کی خِدمت کرو۔
  • اور اپنے آبائی خاندانوں اور فرِیقوں کے مُطابِق جَیسا شاہِ اِسرائیل داؤُد نے لِکھا اور جَیسا اُس کے بیٹے سُلیما ن نے لِکھا ہے اپنے آپ کو تیّار کر لو۔
  • اور تُم مَقدِس میں اپنے بھائیوں یعنی قَوم کے فرزندوں کے آبائی خاندانوں کی تقسِیم کے مُطابِق کھڑے ہو تاکہ اُن میں سے ہر ایک کے لِئے لاویوں کے کِسی نہ کِسی آبائی خاندان کی کوئی شاخ ہو۔
  • اور فَسح کو ذبح کرو اور خُداوند کے کلام کے مُطابِق جو مُوسیٰ کی معرفت مِلا عمل کرنے کے لِئے اپنے آپ کو پاک کر کے اپنے بھائیوں کے لِئے تیّار ہو۔
  • اور یُوسیا ہ نے لوگوں کے لِئے جِتنے وہاں مَوجُود تھے ریوڑوں میں سے برّے اور حلوان سب کے سب فَسح کی قُربانیوں کے لِئے دِئے جو گِنتی میں تِیس ہزار تھے اور تِین ہزار بچھڑے تھے ۔ یہ سب بادشاہی مال میں سے دِئے گئے۔
  • اور اُس کے سرداروں نے رضا کی قُربانی کے طَور پر لوگوں کو اور کاہِنوں کو اور لاویوں کو دِیا۔ خِلقیاہ اور زکریاہ اور یحیئیل نے جو خُدا کے گھر کے ناظِم تھے کاہِنوں کو فَسح کی قُربانی کے لِئے دو ہزار چھ سَو بھیڑ بکری اور تِین سَو بَیل دِئے۔
  • اور کنعنیا ہ نے بھی اور اُس کے بھائیوں سمعیا ہ اور نتنیئیل نے اور حسبیا ہ اور یعی ا یل اور یُوزبد نے جو لاویوں کے سردار تھے لاویوں کو فَسح کی قُربانی کے لِئے پانچ ہزار بھیڑ بکری اور پانچ سَو بَیل دِئے۔
  • یُوں عِبادت کی تیّاری ہُوئی اور بادشاہ کے حُکم کے مُطابِق کاہِن اپنی اپنی جگہ پر اور لاوی اپنے اپنے فرِیق کے مُطابِق کھڑے ہُوئے۔
  • اُنہوں نے فَسح کو ذبح کِیا اور کاہِنوں نے اُن کے ہاتھ سے خُون لے کر چِھڑکا اور لاوی کھال کھینچتے گئے۔
  • پِھر اُنہوں نے سوختنی قُربانیاں الگ کِیں تاکہ وہ لوگوں کے آبائی خاندانوں کی تقسِیم کے مُطابِق خُداوند کے حضُور چڑھانے کو اُن کو دیں جَیسا مُوسیٰ کی کِتاب میں لِکھا ہے اور بَیلوں سے بھی اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا۔
  • اور اُنہوں نے دستُور کے مُوافِق فَسح کو آگ پر بُھونا اور پاک ہڈِّیوں کو دیگوں اور ہنڈوں اور کڑاہِیوں میں پکایا اور اُن کو جلد لوگوں کو پُہنچا دِیا۔
  • اِس کے بعد اُنہوں نے اپنے لِئے اور کاہِنوں کے لِئے تیّار کِیا کیونکہ کاہِن یعنی بنی ہارُون سوختنی قُربانیوں اور چربی کے چڑھانے میں رات تک مشغُول رہے ۔ سو لاویوں نے اپنے لِئے اور کاہِنوں کے جو بنی ہارُون تھے تیّار کِیا۔
  • اور گانے والے جو بنی آسف تھے داؤُد اور آسف اور ہَیما ن اور بادشاہ کے غَیب بِین یدُو تُون کے حُکم کے مُوافِق اپنی اپنی جگہ میں تھے اور ہر دروازہ پر دربان تھے اُن کو اپنا اپنا کام چھوڑنا نہ پڑا کیونکہ اُن کے بھائی لاویوں نے اُن کے لِئے تیّار کِیا۔
  • سو اُسی دِن یُوسیا ہ بادشاہ کے حُکم کے مُوافِق فَسح ماننے اور خُداوند کے مذبح پر سوختنی قُربانیاں چڑھانے کے لِئے خُداوند کی پُوری عِبادت کی تیّاری کی گئی۔
  • اور بنی اِسرائیل نے جو حاضِر تھے فَسح کو اُس وقت اور فطِیری روٹی کی عِید کو سات دِن تک منایا۔
  • اِس کی مانِند کوئی فَسح سموئیل نبی کے دِنوں سے اِسرائیل میں نہیں منایا گیا تھا اور نہ شاہانِ اِسرائیل میں سے کِسی نے اَیسی عِید ِفَسح کی جَیسی یُوسیا ہ اور کاہِنوں اور لاویوں اور سارے یہُودا ہ اور اِسرائیل نے جو حاضِر تھے اور یروشلیِم کے باشِندوں نے کی۔
  • یہ فَسح یُوسیا ہ کی سلطنت کے اٹھارھویں برس میں منایا گیا۔
  • اِس سب کے بعد جب یُوسیا ہ ہَیکل کو تیّار کر چُکا تو شاہِ مِصرنِکو ہ نے کرکمِیس سے جو فرا ت کے کنارے ہے لڑنے کے لِئے چڑھائی کی اور یُوسیا ہ اُس کے مُقابلہ کو نِکلا۔
  • لیکن اُس نے اُس کے پاس ایلچِیوں سے کہلا بھیجا کہ اَے یہُودا ہ کے بادشاہ تُجھ سے میرا کیا کام؟ مَیں آج کے دِن تُجھ پر نہیں بلکہ اُس خاندان پر چڑھائی کر رہا ہُوں جِس سے میری جنگ ہے اور خُدا نے مُجھ کو جلدی کرنے کا حُکم دِیا ہے سو تُو خُدا سے جو میرے ساتھ ہے مَزاحِم نہ ہو ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ تُجھے ہلاک کر دے۔
  • لیکن یُوسیا ہ نے اُس سے مُنہ نہ موڑا بلکہ اُس نے لڑنے کے لِئے اپنا بھیس بدلا اور نِکوہ کی بات جو خُدا کے مُنہ سے نِکلی تھی نہ مانی اور مجِدّو کی وادی میں لڑنے کو گیا۔
  • اور تِیر اندازوں نے یُوسیا ہ بادشاہ کو تِیر مارا اور بادشاہ نے اپنے نَوکروں سے کہا کہ مُجھے لے چلو کیونکہ مَیں بُہت زخمی ہو گیا ہُوں۔
  • سو اُس کے نَوکروں نے اُسے اُس رتھ پر سے اُتار کر اُس کے دُوسرے رتھ پر چڑھایا اور اُسے یروشلیِم کو لے گئے اور وہ مَر گیا اور اپنے باپ دادا کی قبروں میں دفن ہُؤا اور سارے یہُودا ہ اور یروشلیِم نے یُوسیا ہ کے لِئے ماتم کِیا۔
  • اور یِرمیا ہ نے یُوسیا ہ پر نَوحہ کِیا اور گانے والے اور گانے والِیاں سب اپنے مرثِیوں میں آج کے دِن تک یُوسیا ہ کا ذِکر کرتے ہیں۔ یہ اُنہوں نے اِسرائیل مَیں ایک دستُور بنا دِیا اور دیکھو وہ باتیں نَوحوں میں لِکھی ہیں۔
  • اور یُوسیا ہ کے باقی کام اور جَیسا خُداوند کی شرِیعت میں لِکھا ہے اُس کے مُطابِق اُس کے نیک اعمال۔
  • اور اُس کے کام شرُوع سے آخِر تک اِسرائیل اور یہُودا ہ کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند ہیں۔
  • اور مُلک کے لوگوں نے یُوسیا ہ کے بیٹے یہُوآ خز کو اُس کے باپ کی جگہ یروشلیِم میں بادشاہ بنایا۔
  • یہُوآ خز تیئِیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا ۔ اُس نے تِین مہِینے یروشلیِم میں سلطنت کی۔
  • اور شاہِ مِصر نے اُسے یروشلیِم میں تخت سے اُتار دِیا اور مُلک پر سَو قِنطار چاندی اور ایک قِنطار سونا جُرمانہ کِیا۔
  • اور شاہِ مِصر نے اُس کے بھائی اِلیا قِیم کو یہُودا ہ اور یروشلیِم کا بادشاہ بنایا اور اُس کا نام بدل کر یہُو یقِیم رکھّا اورنِکوہ اُس کے بھائی یہُوآ خز کو پکڑ کر مِصر کو لے گیا۔
  • یہُو یقِیم پچِّیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے گیارہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور اُس نے وُہی کِیا جو خُداوند اُس کے خُدا کی نظر میں بُرا تھا۔
  • اُس پر شاہِ بابل نبُوکد نضر نے چڑھائی کی اور اُسے بابل لے جانے کے لِئے اُس کے بیڑیاں ڈالیں۔
  • اور نبُوکدنضر خُداوند کے گھر کے کُچھ ظرُوف بھی بابل کو لے اور اُن کو بابل میں اپنے مندِر میں رکھّا۔
  • اور یہُویقِیم کے باقی کام اور اُس کے نفرت انگیز اعمال اور جو کُچھ اُس میں پایا گیا وہ اِسرائیل اور یہُودا ہ کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند ہیں اور اُس کا بیٹا یہُویا کِین اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
  • یہُویا کِین آٹھ برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے تِین مہِینے دس دِن یروشلیِم میں سلطنت کی اور اُس نے وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں بُرا تھا۔
  • اور نئے سال کے شرُوع ہوتے ہی نبُوکد نضر بادشاہ نے اُسے خُداوند کے گھر کے نفِیس برتنوں کے ساتھ بابل کو بُلوا لِیا اور اُس کے بھائی صِدقیاہ کو یہُودا ہ اور یروشلیِم کا بادشاہ بنایا۔
  • صِدقیاہ اِکِّیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے گیارہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔
  • اور اُس نے وُہی کِیا جو خُداوند اُس کے خُدا کی نظر میں بُرا تھا اور اُس نے یرمیا ہ نبی کے حضُور جِس نے خُداوند کے مُنہ کی باتیں اُس سے کہِیں عاجِزی نہ کی۔
  • اور اُس نے نبُوکد نضر بادشاہ سے بھی جِس نے اُسے خُدا کی قَسم کِھلائی تھی بغاوت کی بلکہ وہ گردن کش ہو گیا اور اُس نے اپنا دِل اَیسا سخت کر لِیا کہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی طرف رجُوع نہ لایا۔
  • اِس کے سِوا کاہِنوں کے سب سرداروں اور لوگوں نے اَور قَوموں کے سب نفرتی کاموں کے مُطابِق بڑی بدکارِیاں کِیں اور اُنہوں نے خُداوند کے گھر کو جِسے اُس نے یروشلیِم میں مُقدّس ٹھہرایا تھا ناپاک کِیا۔
  • اور خُداوند اُن کے باپ دادا کے خُدا نے اپنے پَیغمبروں کو اُن کے پاس بروقت بھیج بھیج کر پَیغام بھیجا کیونکہ اُسے اپنے لوگوں اور اپنے مسکن پر ترس آتا تھا۔
  • لیکن اُنہوں نے خُدا کے پَیغمبروں کو ٹھٹّھوں میں اُڑایا اور اُس کی باتوں کو ناچِیز جانا اور اُس کے نبیوں کی ہنسی اُڑائی یہاں تک کہ خُداوند کا غضب اپنے لوگوں پر اَیسا بھڑکا کہ کوئی چارہ نہ رہا۔
  • چُنانچہ وہ کسدیوں کے بادشاہ کو اُن پر چڑھا لایا جِس نے اُن کے مَقدِس کے گھر میں اُن کے جوانوں کو تلوار سے قتل کِیا اور اُس نے کیا جوان مَرد کیا کُنواری کیا بُڈّھا یا عُمر رسِیدہ کِسی پر ترس نہ کھایا ۔ اُس نے سب کو اُس کے ہاتھ میں دے دِیا۔
  • اور خُدا کے گھر کے سب ظرُوف کیا بڑے کیا چھوٹے اور خُداوند کے گھر کے خزانے اور بادشاہ اور اُس کے سرداروں کے خزانے یہ سب وہ بابل کو لے گیا۔
  • اور اُنہوں نے خُدا کے گھر کو جلا دِیا اور یروشلیِم کی فصِیل ڈھا دی اور اُس کے تمام محلّ آگ سے جلا دِئے اور اُس کے سب قِیمتی ظرُوف کو برباد کِیا۔
  • اور جو تلوار سے بچے وہ اُن کو بابل کو لے گیا اور وہاں وہ اُس کے اور اُس کے بیٹوں کے غُلام رہے جب تک فار س کی سلطنت شرُوع نہ ہُوئی۔
  • تاکہ خُداوند کا وہ کلام جو یرمیا ہ کی زُبانی آیا تھا پُورا ہو کہ مُلک اپنے سبتوں کاآرام پا لے کیونکہ جب تک وہ سُنسان پڑا رہا تب تک یعنی ستّر برس تک اُسے سبت کا آرام مِلا۔
  • اور شاہِ فار س خور س کی سلطنت کے پہلے سال اِس لئِے کہ خُداوند کا کلام جو یرمیا ہ کی زُبانی آیا تھا پُورا ہو خُداوند نے شاہِ فار س خور س کا دِل اُبھارا سو اُس نے اپنی ساری مملکت میں مُنادی کروائی اور اِس مضمُون کا فرمان بھی لِکھا کہ۔
  • شاہِ فار س خور س یُوں فرماتا ہے کہ خُداوند آسمان کے خُدا نے زمِین کی سب مملکتیں مُجھے بخشی ہیں اور اُس نے مُجھ کو تاکِید کی ہے کہ مَیں یروشلیِم میں جو یہُودا ہ میں ہے اُس کے لِئے ایک مسکن بناؤں پس تُمہارے درمِیان جو کوئی اُس کی ساری قَوم میں سے ہو خُداوند اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہو اور وہ روانہ ہو جائے۔
  • اور شاہِ فار س خورس کی سلطنت کے پہلے سال میں اِس لِئے کہ خُداوند کا کلام جو یرمیا ہ کی زُبانی آیا تھا پُوراہو خُداوند نے شاہِ فارس خورس کا دِل اُبھارا ۔ سواُس نے اپنی تمام مملکت میں مُنادی کرائی اور اِس مضمُون کا فرمان بھی لِکھا کہ۔
  • شاہِ فارس خورس یُوں فرماتا ہے کہ خُداوند آسمان کے خُدا نے زمِین کی سب مملکتیں مُجھے بخشی ہیں اور مُجھے تاکِید کی ہے کہ مَیں یروشلیِم میں جو یہُودا ہ میں ہے اُس کے لِئے ایک مسکن بناؤُں۔
  • پس تُمہارے درمِیان جو کوئی اُس کی ساری قَوم میں سے ہو اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہو اور وہ یروشلیِم کو جو یہُودا ہ میں ہے جائے اور خُداوند اِسرائیل کے خُداکا گھر جو یروشلیِم میں ہے بنائے (خُدا وُہی ہے)۔
  • اور جو کوئی کِسی جگہ جہاں اُس نے قیام کِیا باقی رہاہو تو اُسی جگہ کے لوگ چاندی اور سونے اور مال اور مواشی سے اُس کی مدد کریں اور عِلاوہ اِس کے وہ خُدا کے گھر کے لِئے جویروشلیِم میں ہے رضا کے ہدئے دیں۔
  • تب یہُودا ہ اور بِنیمِین کے آبائی خاندانوں کے سرداراور کاہِن اور لاوی اور وہ سب جِن کے دِل کو خُدا نے اُبھارا اُٹھے کہ جا کر خُداوند کا گھر جو یروشلیِم میں ہے بنائیں۔
  • اور اُن سبھوں نے جو اُن کے پڑوس میں تھے عِلاوہ اُن سب چِیزوں کے جو خُوشی سے دی گئِیں چاندی کے برتنوں اورسونے اور اسباب اور مواشی اور قِیمتی اشیا سے اُن کی مددکی۔
  • اور خورس بادشاہ نے بھی خُداوند کے گھر کے اُن برتنوں کو نِکلوایا جِن کو نبُوکد نضر یروشلیِم سے لے آیا تھااور اپنے دیوتاؤں کے مندِر میں رکھّا تھا۔
  • اِن ہی کو شاہِ فارِ س خورس نے خزانچی مِتردا ت کے ہاتھ سے نِکلوایا اور اُن کو گِن کر یہُودا ہ کے امِیرشیس بضّر کو دِیا۔
  • اور اُن کی گِنتی یہ ہے۔ سونے کی تِیس تھالِیاں اورچاندی کی ہزار تھالِیاں اور اُنتِیس چُھرِیاں۔
  • اور سونے کے تِیس پیالے اور چاندی کے دُوسری قِسم کے چار سَو دس پِیالے اور اَور قِسم کے برتن ایک ہزار۔
  • سونے اور چاندی کے کُل ظرُوف پانچ ہزار چار سَو تھے۔ شیس بضّر اِن سبھوں کو جب اسِیری کے لوگ بابل سے یروشلیِم کو پُہنچائے گئے لے آیا۔
  • مُلک کے جِن لوگوں کو شاہِ بابل نبُوکد نضر بابل کو لے گیا تھا اُن اسِیروں کی اسِیری میں سے وہ جو نِکل آئے اور یروشلیِم اور یہُودا ہ میں اپنے اپنے شہر کوواپس آئے یہ ہیں۔
  • وہ زرُبّا بل ۔ یشُو ع ۔ نحمیا ہ ۔ سِرا یا ۔ رعلایا ہ۔ مرد کی ۔ بِلشا ن ۔ مِسفار ۔ بِگوَ ی ۔ رحُو م اوربعنہ کے ساتھ آئے ۔ اِسرائیلی قَوم کے مَردوں کا یہ شُمار ہے۔
  • بنی پرعُوس دو ہزار ایک سَو بہتّر۔
  • بنی سفطیاہ تِین سَو بہتّر۔
  • بنی ارخ سات سَو پچھتّر۔
  • بنی پخت موآب جو یشُو ع اور یوآ ب کی اَولاد میں سے تھے دو ہزار آٹھ سَو بارہ۔
  • بنی عَیلام ایک ہزار دو سَو چوّن۔
  • بنی زتُّو نو سَو پَینتالِیس۔
  • بنی زکّی سات سَو ساٹھ۔
  • بنی بانی چھ سَو بیالِیس۔
  • بنی ببئی چھ سَو تیئِیس۔
  • بنی عزجاد ایک ہزار دو سَو بائِیس۔
  • بنی ادُونقام چھ سَو چھیاسٹھ۔
  • بنی بِگوی دو ہزار چھپّن۔
  • بنی عدین چار سَو چوّن۔
  • بنی اِطیر حزقیاہ کے گھرانے کے اٹھانوے۔
  • بنی بضَی تِین سَو تیئِیس۔
  • بنی یُورہ ایک سَو بارہ۔
  • بنی حاشُوم دو سَو تیئِیس۔
  • بنی جِبّار پچانوے۔
  • بنی بَیت لحم ایک سَو تیئِیس۔
  • اہلِ نطُوفہ چھپّن۔
  • اہلِ عنتوت ایک سَو اٹھّائِیس۔
  • بنی عزماوت بیالِیس۔
  • قریت عریم اور کفر ہ اور بیرو ت کے لوگ سات سَو تَینتالِیس۔
  • رامہ اور جِبع کے لوگ چھ سَو اِکِیّس۔
  • اہلِ مِکما س ایک سَو بائِیس۔
  • بَیت ایل اورعی کے لوگ دو سَو تیئِیس۔
  • بنی نبُو باون۔
  • بنی مجبِیس ایک سَو چھپّن۔
  • دُوسرے عَیلا م کی اَولاد ایک ہزار دو سَو چوّن۔
  • بنی حارِم تِین سَو بِیس۔
  • لود اور حادِید اور اونو کی اَولاد سات سَو پچِّیس۔
  • یریحُو کے لوگ تِین سَو پَینتالِیس۔
  • سناآ ہ کے لوگ تِین ہزار چھ سَو تِیس۔
  • پِھر کاہِنوں یعنی یشُو ع کے خاندان میں سے یدعیا ہ کی اَولاد نَو سَو تِہتّر۔
  • بنی اِمّیر ایک ہزار باون۔
  • بنی فشحُور ایک ہزار دو سَو سَینتالِیس۔
  • بنی حارِم ایک ہزار ستّرہ۔
  • اور لاویوں یعنی ہُوداویا ہ کی نسل میں سے یشُو ع اور قدمی ایل کی اَولاد چَوہتّر۔
  • گانے والوں میں سے بنی آسف ایک سَو اٹّھائِیس۔
  • دربانوں کی نسل میں سے بنی سلُوم ۔ بنی آطِیر ۔ بنی طلمُون ۔ بنی عقُّوب ۔ بنی خطِیطا ۔ بنی سوبی سب مِل کر ایک سَو اُنتالِیس۔
  • اورنتنیِم میں سے بنی ضیحا ۔ بنی حسُوفا ۔بنی طبعُوت۔
  • بنی قروس ۔ بنی سیعہا ۔ بنی فدون۔
  • بنی لِبانہ ۔ بنی حجابہ۔ بنی عقُّوب۔
  • بنی حجاب ۔ بنی شملَی ۔ بنی حنان۔
  • بنی جِدّیل ۔ بنی جحر ۔ بنی رَآیاہ۔
  • بنی رصین ۔ بنی نقُّودا ۔ بنی جزّام۔
  • بنی عُزّا ۔ بنی فاسیخ ۔ بنی بسَی۔
  • بنی اسناہ ۔ بنی معُونِیم ۔ بنی نفی سِیم۔
  • بنی بقبوق بنی حقُوفا۔بنی حرحُور۔
  • بنی بضلُوت ۔ بنی محِیدا ۔ بنی حرشا۔
  • بنی برقوُس ۔ بنی سِیسرا ۔ بنی تامح۔
  • بنی نضیاح ۔ بنی خطِیفا۔
  • سُلیما ن کے خادِموں کی اَولاد بنی سُوطی ۔ بنی حسُوفرت بنی فرُودا۔
  • بنی یعلہ ۔ بنی درقُون ۔ بنی جِدّیل۔
  • بنی سفطیاہ ۔ بنی خطِّیل۔ بنی فُوکرت ضبائِم۔ بنی امی۔
  • سب نتنیِم اور سُلیما ن کے خادِموں کی اَولاد تِین سَو بانوے۔
  • اور جو لوگ تل ملح اور تل حرسا اور کرُو ب اور ادّان اور امِیر سے گئے تھے سو یہ ہیں پر یہ لوگ اپنے اپنے آبائی خاندان اور نسل کا پتا نہیں دے سکے کہ اِسرائیل کے ہیں یا نہیں۔
  • یعنی بنی دِلایاہ ۔ بنی طُوبیاہ ۔ بنی نقُودا چھ سَو باون۔
  • اور کاہِنوں کی اَولاد میں سے بنی حبایاہ ۔ بنی ہقوص۔ بنی برزِلّی جِس نے جِلعادی برزِ لّی کی بیٹیوں میں سے ایک کو بیاہ لِیا اور اُن کے نام سے کہلایا۔
  • اُنہوں نے اپنی سند اُن کے درمِیان جو نسب ناموں کے مُطابِق گِنے گئے تھے ڈُھونڈی پر نہ پائی ۔ اِس لِئے وہ ناپاک سمجھے گئے اور کہانت سے خارِج ہُوئے۔
  • اور حاکِم نے اُن سے کہا کہ جب تک کوئی کاہِن اُورِیم وتمِّیم لِئے ہُوئے نہ اُٹھے تب تک وہ پاکترِین چِیزوں میں سے نہ کھائیں۔
  • ساری جماعت مِل کر بیالِیس ہزار تِین سَو ساٹھ کی تھی۔
  • اِن کے عِلاوہ اُن کے غُلاموں اور لَونڈیوں کا شُمارسات ہزار تِین سَو سَینتِیس تھا اور اُن کے ساتھ دو سَوگانے والے اور گانے والِیاں تِھیں۔
  • اُن کے گھوڑے سات سَو چھتِّیس ۔ اُن کے خچّر دو سَو پَینتالِیس۔
  • اُن کے اُونٹ چار سَو پَینتِیس اور اُن کے گدھے چھ ہزارسات سَو بِیس تھے۔
  • اور آبائی خاندانوں کے بعض سرداروں نے جب وہ خُداوندکے گھر میں جو یروشلیِم میں ہے آئے تو خُوشی سے خُداکے مسکن کے لِئے ہدئے دِئے تاکہ وہ پِھر اپنی جگہ پرتعمِیر کِیا جائے۔
  • اُنہوں نے اپنے مقدُور کے مُوافِق کام کے خزانہ میں سونے کے اِکسٹھ ہزار دِرہم اور چاندی کے پانچ ہزار مَنہ اور کاہِنوں کے ایک سَو پَیراہِن دِئے۔
  • سو کاہِن اور لاوی اور بعض لوگ اور گانے والے اوردربان اور نتنِیم اپنے اپنے شہر میں اور سب اِسرائیلی اپنے اپنے شہر میں بس گئے۔
  • جب ساتواں مہِینہ آیا اور بنی اِسرائیل اپنے اپنے شہر میں بس گئے تو لوگ یک تن ہو کر یروشلیِم میں اِکٹّھے ہُوئے۔
  • تب یشُوع بِن یُوصد ق اور اُس کے بھائی جو کاہِن تھے اور زرُبّابل بِن سِالتی ایل اور اُس کے بھائی اُٹھ کھڑے ہُوئے اور اُنہوں نے اِسرائیل کے خُدا کامذبح بنایا تاکہ اُس پر سوختنی قُربانیاں چڑھائیں جَیسامَردِ خُدا مُوسیٰ کی شرِیعت میں لِکھا ہے۔
  • اور اُنہوں نے مذبح کو اُس کی جگہ پر رکھّا کیونکہ اُن اطراف کی قَوموں کے سبب سے اُن کو خَوف رہا اور وہ اُس پر خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانیاں یعنی صُبح و شام کی سوختنی قُربانیاں چڑھانے لگے۔
  • اور اُنہوں نے نوِشتہ کے مُطابِق خَیموں کی عِید منائی اور روز کی سوختنی قُربانِیاں گِن گِن کر جَیسا جِس دِن کا فرض تھا دستُور کے مُوافِق چڑھائِیں۔
  • اُس کے بعد دائِمی سوختنی قُربانی اور نئے چاند کی اورخُداوند کی اُن سب مُقرّرہ عِیدوں کی جو مُقدّس ٹھہرائی گئی تِھیں اور ہر شخص کی طرف سے اَیسی قُربانیاں چڑھائِیں جو رضا کی قُربانی خُوشی سے خُداوند کے لِئے گُذرانتاتھا۔
  • ساتویں مہِینے کی پہلی تارِیخ سے وہ خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانیاں چڑھانے لگے پر خُداوند کی ہَیکل کی بُنیاد ہنُوز ڈالی نہ گئی تھی۔
  • اور اُنہوں نے مِعماروں اور بڑھیوں کی نقدی دی اورصَیدانیوں اور صُوریوں کو کھانا پِینا اور تیل دِیاتاکہ وہ دیودار کے لٹّھے لُبنا ن سے یافا کو سمُندرکی راہ سے لائیں جَیسا اُن کو شاہِ فارس خورس سے پروانہ مِلا تھا۔
  • پِھر اُن کے خُدا کے گھر میں جو یروشلیِم میں ہے آپُہنچنے کے بعد دُوسرے برس کے دُوسرے مہِینے میں زرُبّابل بن سِالتی ایل اور یشُوع بِن یُوصد ق نے اور اُن کے باقی بھائی کاہِنوں اور لاویوں اور سبھوں نے جو اسِیری سے لَوٹ کر یروشلیِم کو آئے تھے کام شرُوع کِیا اورلاویوں کو جو بِیس برس کے اور اُس سے اُوپر تھے مُقرّرکِیا کہ خُداوند کے گھر کے کام کی نِگرانی کریں۔
  • تب یشُوع اور اُس کے بیٹے اور بھائی اور قدمی ایل اور اُس کے بیٹے جو یہُودا ہ کی نسل سے تھے مِل کر اُٹھے کہ خُدا کے گھر میں کارِیگروں کی نِگرانی کریں اور بنی حنداد بھی اور اُن کے بیٹے اور بھائی جو لاوی تھے اُن کے ساتھ تھے۔
  • سو جب مِعمار خُداوند کی ہَیکل کی بُنیاد ڈالنے لگے تو اُنہوں نے کاہِنوں کو اپنے اپنے پَیراہن پہنے اورنرسِنگے لِئے ہُوئے اور آسف کی نسل کے لاویوں کوجھانجھ لِئے ہُوئے کھڑا کِیا کہ شاہِ اِسرائیل داؤُد کی ترتِیب کے مُطابِق خُداوند کی حمد کریں۔
  • سو وہ باہم نَوبت بہ نَوبت خُداوند کی سِتایش اور شُکرگُذاری میں گا گا کر کہنے لگے کہ وہ بھلا ہے کیونکہ اُس کی رحمت ہمیشہ اِسرائیل پر ہے ۔ جب وہ خُداوند کی سِتایش کر رہے تھے تو سب لوگوں نے بُلند آواز سے نعرہ مارا اِس لِئے کہ خُداوند کے گھر کی بُنیاد پڑی تھی۔
  • لیکن کاہِنوں اور لاویوں اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بُہت سے عُمر رسِیدہ لوگ جِنہوں نے پہلے گھر کو دیکھا تھا اُس وقت جب اِس گھر کی بُنیاد اُن کی آنکھوں کے سامنے ڈالی گئی تو بڑی آواز سے چِلاّ کر رونے لگے اور بُہتیرے خُوشی کے مارے زور زور سے للکارے۔
  • سو لوگ خُوشی کی آواز کے شور اور لوگوں کے رونے کی صدا میں اِمتِیاز نہ کر سکے کیونکہ لوگ بُلند آواز سے نعرے مار رہے تھے اور آواز دُور تک سُنائی دیتی تھی۔
  • جب یہُودا ہ اور بِنیمِین کے دُشمنوں نے سُنا کہ وہ جو اسِیر ہُوئے تھے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے ہَیکل کو بنا رہے ہیں۔
  • تو وہ زرُبّابل اور آبائی خاندانوں کے سرداروں کے پاس آ کر اُن سے کہنے لگے کہ ہم کو بھی اپنے ساتھ بنانے دو کیونکہ ہم بھی تُمہارے خُدا کے طالِب ہیں جَیسے تُم ہو اور ہم شاہِ اسُور اسرحدّو ن کے دِنوں سے جو ہم کو یہاں لایا اُس کے لِئے قُربانی چڑھاتے ہیں۔
  • لیکن زرُبّابل اور یشُوع اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے باقی سرداروں نے اُن سے کہا کہ تُمہاراکام نہیں کہ ہمارے ساتھ ہمارے خُدا کے لِئے گھر بناؤبلکہ ہم آپ ہی مِل کر خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے اُسے بنائیں گے جَیسا شاہِ فارِ س خورس نے ہم کو حُکم کِیا ہے۔
  • تب مُلک کے لوگ یہُودا ہ کے لوگوں کی مُخالفت کرنے اور بناتے وقت اُن کو تکلِیف دینے لگے۔
  • اور شاہِ فارس خورس کے جِیتے جی بلکہ شاہِ فارس دارا کی سلطنت تک اُن کے مقصُود کو باطِل رکھنے کے لِئے اُن کے خِلاف مُشِیروں کو اُجرت دیتے رہے۔
  • اور اخسویر س کے عہدِ سلطنت یعنی اُس کی سلطنت کے شرُوع میں اُنہوں نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندوں کی شِکایت لِکھ بھیجی۔
  • پِھرارتخششتا کے دِنوں میں بِشلا م اور متردا ت اور طابئیل اور اُس کے باقی رفِیقوں نے شاہِ فارس ارتخششتا کو لِکھا ۔ اُن کا خط ارامی حرُوف اورارامی زُبان میں لِکھا تھا۔
  • رحُو م دِیوان اورشمسی مُنشی نے ارتخششتا بادشاہ کو یروشلیِم کے خِلاف یُوں خط لِکھا۔
  • سو رحو م دِیوان اور شمسی مُنشی اور اُن کے باقی رفِیقوں نے جو دِینہ اور افار ستکہ اور طرفِیلہ اورفارس اور ارک اور بابل اور سوسن اور دِہ ا ور عَیلا م کے تھے۔
  • اور باقی اُن قَوموں نے جِن کو اُس بزُرگ و شرِیف اسنفّر نے پار لا کر شہر سامریہ اور دریا کے اِس پار کے باقی عِلاقہ میں بسایا تھا وغیرہ وغیرہ اِس کو لِکھا۔
  • اُس خط کی نقل جو اُنہوں نے ارتخششتا بادشاہ کے پاس بھیجا یہ ہے ۔ آپ کے غُلام یعنی وہ لوگ جو دریا پاررہتے ہیں وغیرہ۔
  • بادشاہ پر روشن ہو کہ یہُودی لوگ جو حضُور کے پاس سے ہمارے درمِیان یروشلیِم میں آئے ہیں وہ اُس باغی اور فسادی شہر کو بنا رہے ہیں ۔ چُنانچہ دِیواروں کوختم اور بُنیادوں کی مرمّت کر چُکے ہیں۔
  • سو بادشاہ پر روشن ہو جائے کہ اگر یہ شہر بن جائے اور فصِیل تیّار ہو جائے تو وہ خِراج چُنگی یا محصُول نہیں دیں گے اور آخِر بادشاہوں کو نُقصان ہو گا۔
  • سو چُونکہ ہم حضُور کے دَولت خانہ کا نمک کھاتے ہیں اور مُناسِب نہیں کہ ہمارے سامنے بادشاہ کی تحقِیر ہواِس لِئے ہم نے لِکھ کر بادشاہ کو اِطلاع دی ہے۔
  • تاکہ حضُور کے باپ دادا کے دفتر کی کِتاب میں تفتِیش کی جائے تو اُس دفتر کی کِتاب سے حضُور کو معلُوم ہوگا اور یقِین ہو جائیگا کہ یہ شہر فِتنہ انگیز شہر ہے جو بادشاہوں اور صُوبوں کو نُقصان پُہنچاتا رہا ہے اورقدِیم زمانہ سے اُس میں فساد برپا کرتے رہے ہیں ۔ اِسی سبب سے یہ شہر اُجاڑ دِیا گیا تھا۔
  • اور ہم بادشاہ کو یقِین دِلاتے ہیں کہ اگر یہ شہرتعمِیر ہو اور اِس کی فصِیل بن جائے تو اِس صُورت میں حضُور کا حِصّہ دریا پار کُچھ نہ رہے گا۔
  • تب بادشاہ نے رحُوم دِیوان اور شمسی مُنشی اور اُن کے باقی رفِیقوں کو جو سامر یہ اور دریا پار کے باقی مُلک میں رہتے ہیں یہ جواب بھیجا کہ سلام وغیرہ۔
  • جو خط تُم نے ہمارے پاس بھیجا وہ میرے حضُور صاف صاف پڑھا گیا۔
  • اور مَیں نے حُکم دِیا اور تفتِیش ہُوئی اور معلُوم ہُؤا کہ اِس شہر نے قدِیم زمانہ سے بادشاہوں سے بغاوت کی ہے اور فِتنہ اور فساد اُس میں ہوتا رہا ہے۔
  • اور یروشلیِم میں زورآور بادشاہ بھی ہُوئے ہیں جِنہوں نے دریا پار کے سارے مُلک پر حُکومت کی ہے اور خِراج چُنگی اور محصُول اُن کو دِیا جاتا تھا۔
  • سو تُم حُکم جاری کرو کہ یہ لوگ کام بند کریں اوریہ شہر نہ بنے جب تک میری طرف سے فرمان جاری نہ ہو۔
  • خبردار اِس میں سُستی نہ کرنا ۔ بادشاہوں کے نُقصان کے لِئے خرابی کیوں بڑھنے پائے؟۔
  • سو جب ارتخششتا بادشاہ کے خط کی نقل رحُو م اورشمسی مُنشی اور اُن کے رفِیقوں کے سامنے پڑھی گئی تووہ جلد یہُودیوں کے پاس یروشلیِم کو گئے اور جبر اورزور سے اُن کو روک دِیا۔
  • تب خُدا کے گھر کا جو یروشلیِم میں ہے کام مَوقُوف ہُؤا اور شاہِ فارس دارا کی سلطنت کے دُوسرے برس تک بند رہا۔
  • پِھر نبی یعنی حجُّی نبی اور زکریاہ بِن عِدُّو اُن یہُودیوں کے سامنے جو یہُودا ہ اوریروشلِیم میں تھے نبُوّت کرنے لگے اُنہوں نے اِسرائیل کے خُدا کے نام سے اُن کے سامنے نبُوّت کی۔
  • تب زرُبّابل بِن سِالتی ایل اور یشُوع بِن یُوصد ق اُٹھے اور خُدا کے گھر کو جو یروشلیِم میں ہے بنانے لگے اور خُدا کے وہ نبی اُن کے ساتھ ہو کر اُن کی مدد کرتے تھے۔
  • اُن ہی دِنوں دریا پار کا حاکِم تتّنی اور شتربوز نَی اور اُن کے ساتھی اُن کے پاس آ کر اُن سے کہنے لگے کہ کِس کے فرمان سے تُم اِس گھر کو بناتے اور اِس فصِیل کو تمام کرتے ہو؟۔
  • تب ہم نے اُن سے اِس طرح کہا کہ اُن لوگوں کے کیانام ہیں جو اِس عِمارت کو بنا رہے ہیں؟۔
  • پر یہُودیوں کے بزُرگوں پر اُن کے خُدا کی نظر تھی۔ سو اُنہوں نے اُن کو نہ روکا جب تک کہ وہ مُعاملہ دارا تک نہ پُہنچا اور پِھر اِس کے بارے میں خط کے ذرِیعہ سے جواب نہ آیا۔
  • اُس خط کی نقل جو دریا پار کے حاکِم تتّنی اور شتربوز نَی اور اُس کے افارسکی رفِیقوں نے جو دریا پار تھے دارا بادشاہ کو بھیجا۔
  • اُنہوں نے اُس کے پاس ایک خط بھیجا جِس میں یُوں لِکھا تھا دارا بادشاہ کی ہر طرح سلامتی ہو!۔
  • بادشاہ کو معلُوم ہو کہ ہم یہُودا ہ کے صُوبہ میں خُدای تعالیٰ کے گھر کو گئے ۔ وہ بڑے بڑے پتّھروں سے بن رہا ہے اور دِیواروں پر کڑیاں دھری جا رہی ہیں اورکام خُوب کوشِش سے ہو رہا ہے اور اُن کے ہاتھوں ترقّی پا رہا ہے۔
  • تب ہم نے اُن بزُرگوں سے سوال کِیا اور اُن سے یُوں کہا کہ تُم کِس کے فرمان سے اِس گھر کو بناتے اور اِس دِیوار کو تمام کرتے ہو؟۔
  • اور ہم نے اُن کے نام بھی پُوچھے تاکہ ہم اُن لوگوں کے نام لِکھ کر حضُور کو خبر دیں کہ اُن کے سردار کَون ہیں۔
  • اور اُنہوں نے ہم کو یُوں جواب دِیا کہ ہم زمِین وآسمان کے خُدا کے بندے ہیں اور وُہی مسکن بنا رہے ہیں جِسے بنے بُہت برس ہُوئے اور جِسے اِسرائیل کے ایک بڑے بادشاہ نے بنا کر تیّار کِیا تھا۔
  • لیکن جب ہمارے باپ دادا نے آسمان کے خُدا کو غُصّہ دِلایا تو اُس نے اُن کو شاہِ بابل نبُوکد نضرکسدی کے ہاتھ میں کر دِیا جِس نے اِس گھر کو اُجاڑ دِیا اورلوگوں کو بابل کو لے گیا۔
  • لیکن شاہِ بابل خورس کے پہلے سال خورس بادشاہ نے حُکم دِیا کہ خُدا کا یہ گھر بنایا جائے۔
  • اور خُدا کے گھر کے سونے اور چاندی کے ظرُوف کو بھی جِن کو نبُوکد نضر یروشلیِم کی ہَیکل سے نِکال کر بابل کے مندِر میں لے آیا تھا اُن کو خورس بادشاہ نے بابل کے مندِر سے نِکالا اور اُن کو شیسبضّر نامی ایک شخص کو جِسے اُس نے حاکِم بنایا تھا سَونپ دِیا۔
  • اور اُس سے کہا کہ اِن برتنوں کو لے اور جا اور اِن کویروشلیِم کی ہَیکل میں رکھ اور خُدا کا مسکن اپنی جگہ پر بنایا جائے۔
  • تب اُسی شیسبضّر نے آ کر خُدا کے گھر کی جو یروشلیِم میں ہے بُنیاد ڈالی اور اُس وقت سے اب تک یہ بن رہا ہے پر ابھی تیّار نہیں ہُؤا۔
  • سو اب اگر بادشاہ مُناسِب جانے تو بادشاہ کے دَولت خانہ میں جو بابل میں ہے تفتِیش کی جائے کہ خورس بادشاہ نے خُدا کے اِس گھر کو یروشلیِم میں بنانے کا حُکم دِیاتھا یا نہیں اور اِس مُعاملہ میں بادشاہ اپنی مرضی ہم پر ظاہِر کرے۔
  • تب دارا بادشاہ کے حُکم سے بابل کے اُس توارِیخی کُتب خانہ میں جِس میں خزانے دھرے تھے تفتِیش کی گئی۔
  • چُنانچہ اخمتا کے محلّ میں جو مادَ ے کے صُوبہ میں واقِع ہے ایک طُومار مِلا جِس میں یہ حُکم لِکھا ہُؤاتھا۔
  • خورس بادشاہ کے پہلے سال خورس بادشاہ نے خُدا کے گھر کی بابت جو یروشلیِم میں ہے حُکم کِیا کہ وہ گھریعنی وہ مقام جہاں قُربانیاں کرتے ہیں بنایا جائے اوراُس کی بُنیادیں مضبُوطی سے ڈالی جائیں اُس کی اُونچائی ساٹھ ہاتھ اور چَوڑائی ساٹھ ہاتھ ہو۔
  • تِین ردّے بھاری پتّھروں کے اور ایک ردّہ نئی لکڑی کا ہو اور خرچ شاہی محلّ سے دِیا جائے۔
  • اور خُدا کے گھر کے سونے اور چاندی کے برتن بھی جِن کونبُوکد نضر اُس ہَیکل سے جو یروشلیِم میں ہے نِکال کربابل کو لایا واپس دِئے جائیں اور یروشلیِم کی ہَیکل میں اپنی اپنی جگہ پُہنچائے جائیں اور تُو اُن کو خُدا کے گھر میں رکھ دینا۔
  • سو تُو اَے دریا پار کے حاکِم تتّنی اور شتربو زنَی اور تُمہارے افارسکی رفِیق جو دریا پار ہیں تُم وہاں سے دُور رہو۔
  • خُدا کے اِس گھر کے کام میں دست اندازی نہ کرو ۔ یہُودیوں کا حاکِم اور یہُودیوں کے بزُرگ خُدا کے گھر کو اُس کی جگہ پر تعمِیر کریں۔
  • عِلاوہ اِس کے خُدا کے اِس گھر کے بنانے میں یہُودیوں کے بزُرگوں کے ساتھ تُم کو کیا کرنا ہے ۔ سو اُس کی بابت میرا یہ حُکم ہے کہ شاہی مال میں سے یعنی دریا پار کے خِراج میں سے اُن لوگوں کو بِلا توقُّف خرچ دِیا جائے تاکہ اُن کو رُکنا نہ پڑے۔
  • اور آسمان کے خُدا کی سوختنی قُربانیوں کے لِئے جِس جِس چِیز کی اُن کو ضرُورت ہو یعنی بچھڑے اور مینڈھے اورحلوان اور جِتنا گیہُوں اور نمک اور مَے اور تیل وہ کاہِن جو یروشلِیم میں ہیں بتائیں وہ سب بِلا ناغہ روز بروزاُن کو دِیا جائے۔
  • تاکہ وہ آسمان کے خُدا کے حضُور راحت انگیز قُربانیاں چڑھائیں اور بادشاہ اور شاہزادوں کی عُمر درازی کے لِئے دُعا کریں۔
  • مَیں نے یہ حُکم بھی دِیا ہے کہ جو شخص اِس فرمان کو بدل دے اُس کے گھر میں سے کڑی نِکالی جائے اور اُسے اُسی پر چڑھا کر سُولی دی جائے اور اِس بات کے سبب سے اُس کا گھر کُوڑا خانہ بنا دِیا جائے۔
  • اور وہ خُدا جِس نے اپنا نام وہاں رکھّا ہے سب بادشاہوں اور لوگوں کو جو خُدا کے اُس گھر کو جو یروشلیِم میں ہے ڈھانے کی غرض سے اِس حُکم کو بدلنے کے لِئے اپنا ہاتھ بڑھائیں غارت کرے ۔ مُجھ دارا نے حُکم دے دِیا ۔ اِس پر بڑی کوشِش سے عمل ہو۔
  • تب دریا پار کے حاکِم تتّنی اور شتربوز نَی اور اُن کے رفِیقوں نے دارا بادشاہ کے فرمان بھیجنے کے سبب سے بِلاتوقُّف اُس کے مُطابِق عمل کِیا۔
  • سو یہُودیوں کے بزُرگ حَجّی نبی اور زکر یاہ بِن عِدُّو کی نبُوّت کے سبب سے تعمِیر کرتے اور کامیاب ہوتے رہے اور اُنہوں نے اِسرائیل کے خُدا کے حُکم اورخورس اور دارا اور شاہِ فارس ارتخششتا کے حُکم کے مُطابِق اُسے بنایا اور تمام کِیا۔
  • سو یہ مسکن ادار کے مہِینے کی تِیسری تارِیخ میں دارا بادشاہ کی سلطنت کے چھٹے برس تمام ہُؤا۔
  • اور بنی اِسرائیل اور کاہِنوں اور لاویوں اور اسِیری کے باقی لوگوں نے خُوشی کے ساتھ خُدا کے اِس گھر کی تقدِیس کی۔
  • اور اُنہوں نے خُدا کے اِس گھر کی تقدِیس کے مَوقع پر سَو بَیل اور دو سَو مینڈھے اور چار سَو برّے اور سارے اِسرائیل کی خطا کی قُربانی کے لِئے اِسرائیل کے قبِیلوں کے شُمار کے مُطابِق بارہ بکرے چڑھائے۔
  • اور جَیسا مُوسیٰ کی کِتاب میں لِکھا ہے اُنہوں نے کاہِنوں کو اُن کی تقسِیم اور لاویوں کو اُن کے فرِیقوں کے مُطابِق خُدا کی عِبادت کے لِئے جو یروشلیِم میں ہوتی ہے مُقرّر کِیا۔
  • اور پہلے مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو اُن لوگوں نے جو اسِیری سے آئے تھے عِیدِ فَسح منائی۔
  • کیونکہ کاہِنوں اور لاویوں نے یک تن ہو کر اپنے آپ کو پاک کِیا تھا ۔ وہ سب کے سب پاک تھے اور اُنہوں نے اُن سب لوگوں کے لِئے جو اسِیری سے آئے تھے اور اپنے بھائی کاہِنوں کے لِئے اور اپنے واسطے فَسح کو ذبح کِیا۔
  • اور بنی اِسرائیل نے جو اسِیری سے لَوٹے تھے اور اُن سبھوں نے جو خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے طالِب ہونے کے لِئے اُس سرزمِین کی اجنبی قَوموں کی نجاستوں سے الگ ہو گئے تھے فَسح کھایا۔
  • اور خُوشی کے ساتھ سات دِن تک فطِیری روٹی کی عِید منائی کیونکہ خُداوند نے اُن کو شادمان کِیا تھا اور شاہِ اسُور کے دِل کو اُن کی طرف مائِل کِیا تھا تاکہ وہ خُدا یعنی اِسرائیل کے خُدا کے مسکن کے بنانے میں اُن کی مدد کرے۔
  • اِن باتوں کے بعد شاہِ فارس ارتخششتا کے دَورِسلطنت میں عزرا بِن سِرا یاہ بِن عزر یاہ بِن خِلقیاہ۔
  • بِن سلُوم بِن صدُو ق بِن اخِیطُو ب۔
  • بِن امر یاہ بِن عزریا ہ بِن مِرایو ت۔
  • بِن زراخیا ہ بِن عُزّی بِن بُقّی۔
  • بِن ابِیسُو ع بِن فِینحا س بِن الِیعزر بِن ہارُو ن سردار کاہِن۔
  • یِہی عزرا بابل سے گیا اور وہ مُوسیٰ کی شرِیعت میں جِسے خُداوند اِسرائیل کے خُدا نے دِیا تھا ماہِرفقِیہ تھا اور چُونکہ خُداوند اُس کے خُدا کا ہاتھ اُس پر تھا بادشاہ نے اُس کی سب درخواستیں منظُور کِیں۔
  • اور بنی اِسرائیل اور کاہِنوں اور لاویوں اور گانے والوں اور دربانوں اورنتِنیم میں سے کُچھ لوگ ارتخششتا بادشاہ کے ساتویں سال یروشلیِم میں آئے۔
  • اور وہ بادشاہ کی سلطنت کے ساتویں برس کے پانچویں مہِینے یروشلیِم میں پُہنچا۔
  • کیونکہ پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو تو وہ بابل سے چلا اور پانچویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو یروشلیِم میں آ پُہنچا کیونکہ اُس کے خُدا کی شفقت کا ہاتھ اُس پر تھا۔
  • اِس لِئے کہ عزرا آمادہ ہو گیا تھا کہ خُداوند کی شرِیعت کا طالِب ہو اور اُس پر عمل کرے اور اِسرائیل میں آئِین اور احکام کی تعلِیم دے۔
  • اور عزرا کاہِن اور فقِیہ یعنی خُداوند کے اِسرائیل کو دِئے ہُوئے احکام اور آئِین کی باتوں کے فقِیہ کوجو خط ارتخششتا بادشاہ نے عِنایت کِیا اُس کی نقل یہ ہے۔
  • ارتخششتا شاہنشاہ کے طرف سے عزرا کاہِن یعنی آسمان کے خُدا کی شرِیعت کے فقِیہِ کامِل وغیرہ وغیرہ کو۔
  • مَیں یہ فرمان جاری کرتا ہُوں کہ اِسرائیل کے جولوگ اور اُن کے کاہِن اور لاوی میری مملکت میں ہیں اُن میں سے جِتنے اپنی خُوشی سے یروشلیِم کو جانا چاہتے ہیں تیرے ساتھ جائیں۔
  • چُونکہ تُو بادشاہ اور اُس کے ساتوں مُشِیروں کی طرف سے بھیجا جاتا ہے تاکہ اپنے خُدا کی شرِیعت کے مُطابِق جو تیرے ہاتھ میں ہے یہُودا ہ اور یروشلیِم کا حال دریافت کرے۔
  • اور جو چاندی اور سونا بادشاہ اور اُس کے مُشِیروں نے اِسرائیل کے خُدا کو جِس کا مسکن یروشلیِم میں ہے اپنی خُوشی سے نذر کِیا ہے لے جائے۔
  • اور جِس قدر چاندی سونا بابل کے سارے صُوبہ سے تُجھے مِلے گا اور جو خُوشی کے ہدئے لوگ اور کاہِن اپنے خُداکے گھر کے لِئے جو یروشلیِم میں ہے اپنی خُوشی سے دیں اُن کو لے جائے۔
  • اِس لِئے اُس رُوپے سے بَیل اور مینڈھے اور حلوان اوراُن کی نذر کی قُربانیاں اور اُن کے تپاون کی چِیزیں تُوبڑی کوشِش سے خرِیدنا اور اُن کو اپنے خُدا کے گھر کے مذبح پر جو یروشلیِم میں ہے چڑھانا۔
  • اور تُجھے اور تیرے بھائِیوں کو باقی چاندی سونے کے ساتھ جو کُچھ کرنا مُناسِب معلُوم ہو وُہی اپنے خُداکی مرضی کے مُطابِق کرنا۔
  • اور جو برتن تُجھے تیرے خُدا کے گھر کی عِبادت کے لِئے سونپے جاتے ہیں اُن کو یروشلیِم کے خُدا کے حضُور دے دینا۔
  • اور جو کُچھ اَور تیرے خُدا کے گھر کے لِئے ضرُوری ہو جو تُجھے دینا پڑے اُسے شاہی خزانہ سے دینا۔
  • اور مَیں ارتخششتا بادشاہ خود دریا پار کے سب خزانچیوں کو حُکم کرتا ہُوں کہ جو کُچھ عزرا کاہِن آسمان کے خُدا کی شرِیعت کا فقِیہ تُم سے چاہے وہ بِلاتوقُّف کِیا جائے۔
  • یعنی سَو قِنطار چاندی اور سَو کُر گیہُوں اور سَوبَت مَے اور سَو بَت تیل تک اور نمک بے اندازہ۔
  • جو کُچھ آسمان کے خُدا نے حُکم کِیا ہے سو ٹِھیک وَیسا ہی آسمان کے خُدا کے گھر کے لِئے کِیا جائے کیونکہ بادشاہ اور شاہزادوں کی مملکت پر غضب کیوں بھڑکے؟۔
  • اور تُم کو ہم آگاہ کرتے ہیں کہ کاہِنوں اور لاویوں اور گانے والوں اور دربانوں اور نتنیِم اور خُدا کے اِس گھر کے خادِموں میں سے کِسی پر خِراج چُنگی یا محصُول لگانا جائِز نہ ہو گا۔
  • اور اَے عزرا تُو اپنے خُدا کی اُس دانِش کے مُطابِق جو تُجھ کو عِنایت ہُوئی حاکِموں اور قاضِیوں کو مُقرّرکر تاکہ دریا پار کے سب لوگوں کا جو تیرے خُدا کی شرِیعت کو جانتے ہیں اِنصاف کریں اور تُم اُس کو جو نہ جانتا ہو سِکھاؤ۔
  • اور جو کوئی تیرے خُدا کی شرِیعت پر اور بادشاہ کے فرمان پر عمل نہ کرے اُس کو بِلا توقُّف قانُونی سزا دی جائے ۔ خواہ مَوت یا جلاوطنی یا مال کی ضبطی یا قَیدکی۔
  • خُداوند ہمارے باپ دادا کا خُدا مُبارک ہو جِس نے یہ بات بادشاہ کے دِل میں ڈالی کہ خُداوند کے گھر کو جویروشلیِم میں ہے آراستہ کرے۔
  • اور بادشاہ اور اُس کے مُشِیروں کے حضُور اور بادشاہ کے سب عالی قدر سرداروں کے آگے اپنی رحمت مُجھ پر کی اور مَیں نے خُداوند اپنے خُدا کے ہاتھ سے جو مُجھ پرتھا تقوِیّت پائی اور مَیں نے اِسرائیل میں سے خاص لوگوں کو اِکٹّھا کِیا کہ وہ میرے ہمراہ چلیں۔
  • ارتخششتا بادشاہ کے دَورِ سلطنت میں جو لوگ میرے ساتھ بابل سے نِکلے اُن کے آبائی خاندانوں کے سردار یہ ہیں اور اُن کا نسب نامہ یہ ہے۔
  • بنی فِینحاس میں سے جَیر سوم ۔ بنی اِتمر میں سے دانی ایل ۔ بنی داؤُد میں سے حطُّو ش۔
  • بنی سِکنیاہ کی نسل کے بنی پرعُوص میں سے زکر یاہ اور اُس کے ساتھ ڈیڑھ سَو مَرد نسب نامہ کی رُو سے گِنے ہُوئے تھے۔
  • بنی پخت موآب میں سے اِلیہُو عینی بِن زراخیا ہ اوراُس کے ساتھ دو سَو مَرد۔
  • اور بنی سِکنیاہ میں سے یحزی ایل کا بیٹا اور اُس کے ساتھ تِین سَو مَرد۔
  • اور بنی عدِین میں سے عبد بِن یُونتن اور اُس کے ساتھ پچاس مَرد۔
  • اور بنی عیلام میں سے یسعیا ہ بِن عتلیا ہ اوراُس کے ساتھ ستّر مَرد۔
  • اور بنی سفطیاہ میں سے زبدیا ہ بِن مِیکاایل اوراُس کے ساتھ اسّی مَرد۔
  • اور بنی یوآب میں سے عبد یاہ بِن یحی ایل اور اُس کے ساتھ دو سَو اٹھّارہ مَرد۔
  • اور بنی سلُومِیت میں سے یُوسفیا ہ کا بیٹا اور اُس کے ساتھ ایک سَو ساٹھ مَرد۔
  • اور بنی ببَی میں سے زکریا ہ بِن ببَی اور اُس کے ساتھ اٹھائِیس مَرد۔
  • اور بنی عزجاد میں سے یُوحنا ن بِن ہقّاطا ن اوراُس کے ساتھ ایک سَو دس مَرد۔
  • اور بنی ادُونِقام میں سے جو سب سے پِیچھے گئے اُن کے نام یہ ہیں الیفلط اور یعی ایل اور سمعیا ہ اور اُن کے ساتھ ساٹھ مَرد۔
  • اور بنی بِگوَی میں سے عُوطی اور زبُّود اور اُن کے ساتھ ستّر مَرد۔
  • پِھر مَیں نے اُن کو اُس دریا کے پاس جو اہاوا کی سِمت کو بہتا ہے اِکٹّھا کِیا اور وہاں ہم تِین دِن خَیموں میں رہے اور مَیں نے لوگوں اور کاہِنوں کا مُلاحظہ کِیا پر بنی لاوی میں سے کِسی کو نہ پایا۔
  • تب مَیں نے الِیعزر اور ارِیئیل اورسمعیا ہ اوراِلناتن اور یرِیب اور اِلناتن اور ناتن اورزکر یاہ اور مسلاّ م کو جو رئِیس تھے اور یُویرِ یب اور اِلناتن کو جو مُعلِّم تھے بُلوایا۔
  • اور مَیں نے اُن کو کسِیفیا نام ایک مقام میں اِدُّو سردار کے پاس بھیجا اور جو کُچھ اُن کو اِدُّو اور اُس کے بھائیوں نتنیِم سے کسیِفیا میں کہنا تھا بتایا کہ وہ ہمارے خُدا کے گھر کے لِئے خِدمت کرنے والے ہمارے پاس لے آئیں۔
  • اور چُونکہ ہمارے خُدا کی شفقت کا ہاتھ ہم پر تھا اِس لِئے وہ محلی بِن لاوی بِن اِسرائیل کی اَولاد میں سے ایک دانِش مند شخص کو اور سرِبیا ہ کو اور اُس کے بیٹوں اور بھائیوں یعنی اٹّھارہ آدمِیوں کو۔
  • اور حسبیا ہ کو اور اُس کے ساتھ بنی مراری میں سے یسعیا ہ کو اور اُس کے بھائیوں اور اُن کے بیٹوں کو یعنی بِیس آدمِیوں کو۔
  • اور نتنِیم میں سے جِن کو داؤُد اور امِیروں نے لاویوں کی خِدمت کے لِئے مُقرّر کِیا تھا دو سَو بِیس نتنیِم کو لے آئے ۔ اِن سبھوں کے نام بتا دِئے گئے تھے۔
  • تب مَیں نے اہاوا کے دریا پر روزہ کی مُنادی کرائی تاکہ ہم اپنے خُدا کے حضُور اُس سے اپنے اور اپنے بال بچّوں اور اپنے مال کے لِئے سِیدھی راہ طلب کرنے کو فروتن بنیں۔
  • کیونکہ مَیں نے شرم کے باعِث بادشاہ سے سپاہِیوں کے جتھے اور سواروں کے لِئے درخواست نہ کی تھی تاکہ وہ راہ میں دُشمن کے مُقابلہ میں ہماری مدد کریں کیونکہ ہم نے بادشاہ سے کہا تھا کہ ہمارے خُدا کا ہاتھ بھلائی کے لِئے اُن سب کے ساتھ ہے جو اُس کے طالِب ہیں اور اُس کا زور اور قہر اُن سب کے خِلاف ہے جو اُسے ترک کرتے ہیں۔
  • سو ہم نے روزہ رکھ کر اِس بات کے لِئے اپنے خُدا سے مِنّت کی اور اُس نے ہماری سُنی۔
  • تب مَیں نے سردار کاہِنوں میں سے بارہ کو یعنی سرِبیا ہ اور حسبیا ہ اور اُن کے ساتھ اُن کے بھائیوں میں سے دس کو الگ کِیا۔
  • اور اُن کو وہ چاندی سونا اور ظرُوف یعنی وہ ہدیہ جوہمارے خُدا کے گھر کے لِئے بادشاہ اور اُس کے وزِیروں اور امِیروں اور تمام اِسرائیل نے جو وہاں حاضِر تھے نذر کِیا تھا تول دِیا۔
  • مَیں ہی نے اُن کے ہاتھ میں ساڑھے چھ سو قِنطار چاندی اور سَو قِنطار چاندی کے برتن اور سَو قِنطار سونا۔
  • اور سونے کے بِیس پِیالے جو ہزار دِرہم کے تھے اورچوکھے چمکتے ہُوئے پِیتل کے دو برتن جو سونے کی طرح قِیمتی تھے تول کر دِئے۔
  • اور مَیں نے اُن سے کہا کہ تُم خُداوند کے لِئے مُقدّس ہو اور یہ برتن بھی مُقدّس ہیں اور یہ چاندی اور سونا خُداوند تُمہارے باپ دادا کے خُدا کے لِئے رضا کی قُربانی ہے۔
  • سو ہوشیار رہنا جب تک یروشلیِم میں خُداوند کے گھرکی کوٹھرِیوں میں سردار کاہِنوں اور لاویوں اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے امِیروں کے سامنے اُن کو تول نہ دو اُن کی حِفاظت کرنا۔
  • سو کاہِنوں اور لاویوں نے سونے اور چاندی اور برتنوں کو تول کر لِیا تاکہ اُن کو یروشلیِم میں ہمارے خُداکے گھر میں پُہنچائیں۔
  • پِھر ہم پہلے مہِینے کی بارھوِیں تارِیخ کو اہاوا کے دریا سے روانہ ہُوئے کہ یروشلیِم کو جائیں اور ہمارے خُدا کا ہاتھ ہمارے ساتھ تھا اور اُس نے ہم کو دُشمنوں اور راستہ میں گھات لگانے والوں کے ہاتھ سے بچایا۔
  • اور ہم یروشلیِم پُہنچ کر تِین دِن تک ٹھہرے رہے۔
  • اور چَوتھے دِن وہ چاندی اور سونا اور برتن ہمارے خُداکے گھر میں تول کر کاہِن مرِیمو ت بِن اُورِ یاہ کے ہاتھ میں دِئے گئے اور اُس کے ساتھ الِیعزر بِن فِینحا س تھااور اُن کے ساتھ یہ لاوی تھے یعنی یُوزباد بِن یشُوع اور نَوعِید یاہ بِن بِنوی۔
  • سب چِیزوں کو گِن کر اور تول کر پُورا وزن اُسی وقت لِکھ لِیا گیا۔
  • اور اسِیری میں سے اُن لوگوں نے جو جَلاوطنی سے لَوٹ آئے تھے اِسرائیل کے خُدا کے لِئے سوختنی قُربانیاں چڑھائیں یعنی سارے اِسرائیل کے لِئے بارہ بچھڑے اور چھیا نو ے مینڈھے اور ستتّر برّے اور خطا کی قُربانی کے لِئے بارہ بکرے۔ یہ سب خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانی تھی۔
  • اور اُنہوں نے بادشاہ کے فرمانوں کو بادشاہ کے نائبوں اور دریا پار کے حاکِموں کے حوالہ کِیا اور اُنہوں نے لوگوں کی اور خُدا کے گھر کی حِمایت کی۔
  • جب یہ سب کام ہو چُکے تو سرداروں نے میرے پاس آ کر کہا کہ اِسرائیل کے لوگ اور کاہِن اور لاوی اِن اطراف کی قَوموں سے الگ نہیں رہے کیونکہ کنعانیوں اور حتِّیوں اور فرِزّیوں اور یبُوسیوں اور عمُّونیوں اور موآبیوں اور مِصریوں اور اموریوں کے سے نفرتی کام کرتے ہیں۔
  • چُنانچہ اُنہوں نے اپنے اور اپنے بیٹوں کے لِئے اُن کی بیٹِیاں لی ہیں ۔ سو مُقدّس نسل اِن اطراف کی قَوموں کے ساتھ خلط ملط ہو گئی اور سرداروں اور حاکِموں کا ہاتھ اِس بدکاری میں سب سے بڑھا ہُؤا ہے۔
  • جب مَیں نے یہ بات سُنی تو اپنے پَیراہن اور اپنی چادرکو چاک کِیا اور سر اور داڑھی کے بال نوچے اور حَیران ہو بَیٹھا۔
  • تب وہ سب جو اِسرائیل کے خُدا کی باتوں سے کانپتے تھے اسِیروں کی اِس بدکاری کے باعِث میرے پاس جمع ہُوئے اور مَیں شام کی قُربانی تک حَیران بَیٹھا رہا۔
  • اور شام کی قُربانی کے وقت مَیں اپنا پھٹا پَیراہن پہنے اور اپنی پھٹی چادر اوڑھے ہُوئے اپنی شرمِندگی کی حالت سے اُٹھا اور اپنے گُھٹنوں پر گِر کر خُداوند اپنے خُدا کی طرف اپنے ہاتھ پَھیلائے۔
  • اور کہا اَے میرے خُدا مَیں شرمِندہ ہُوں اور تیری طرف اَے میرے خُدا اپنا مُنہ اُٹھاتے مُجھے لاج آتی ہے کیونکہ ہمارے گُناہ بڑھتے بڑھتے ہمارے سر سے بُلند ہوگئے اور ہماری خطاکاری آسمان تک پُہنچ گئی ہے۔
  • اپنے باپ دادا کے وقت سے آج تک ہم بڑے خطاکار رہے اوراپنی بدکاری کے باعِث ہم اور ہمارے بادشاہ اور ہمارے کاہِن اَور مُلکوں کے بادشاہوں اور تلوار اور اسِیری اورغارت اور شرمِندگی کے حوالہ ہُوئے ہیں جَیسا آج کے دِن ہے۔
  • اب تھوڑے دِنوں سے خُداوند ہمارے خُدا کی طرف سے ہم پر فضل ہُؤا ہے تاکہ ہمارا کُچھ بقِیّہ بچ نِکلنے کو چُھوٹے اور اُس کے مکانِ مُقدّس میں ہم کو ایک کُھونٹی مِلے اور ہمارا خُدا ہماری آنکھیں روشن کرے اور ہماری غُلامی میں ہم کو کُچھ تازگی بخشے۔
  • کیونکہ ہم تو غُلام ہیں پر ہمارے خُدا نے ہماری غُلامی میں ہم کو چھوڑا نہیں بلکہ ہم کو تازگی بخشنے اور اپنے خُدا کے گھر کو بنانے اور اُس کے کھنڈروں کی مرمّت کرنے اور یہُودا ہ اور یروشلیِم میں ہم کو شہر پناہ دینے کو فارس کے بادشاہوں کے سامنے ہم پر رحمت کی۔
  • اور اب اَے ہمارے خُدا ہم اِس کے بعد کیا کہیں؟ کیونکہ ہم نے تیرے اُن حُکموں کو ترک کر دِیا ہے۔
  • جو تُونے اپنے خادِموں یعنی نبِیوں کی معرفت فرمائے کہ وہ مُلک جِسے تُم مِیراث میں لینے کو جاتے ہو اَور مُلکوں کی قَوموں کی نجاست اور نفرتی کاموں کے سبب سے ناپاک مُلک ہے کیونکہ اُنہوں نے اپنی ناپاکی سے اُس کو اِس سِرے سے اُس سِرے تک بھر دِیا ہے۔
  • سو تُم اپنی بیٹِیاں اُن کے بیٹوں کو نہ دینا اور اُن کی بیٹِیاں اپنے بیٹوں کے لِئے نہ لینا اور نہ کبھی اُن کی سلامتی یا اِقبال مندی چاہنا تاکہ تُم مضبُوط بنو اوراُس مُلک کی اچّھی اچّھی چِیزیں کھاؤ اور اپنی اَولادکے واسطے ہمیشہ کی مِیراث کے لِئے اُسے چھوڑ جاؤ۔
  • اور ہمارے بُرے کاموں اور بڑے گُناہ کے باعِث جو کُچھ ہم پر گُذرا اُس کے بعد اَے ہمارے خُدا درحالیکہ تُو نے ہمارے گُناہوں کے اندازہ سے ہم کو کم سزا دی اور ہم میں سے اَیسا بقِیّہ چھوڑا۔
  • کیا ہم پِھر تیرے حُکموں کو توڑیں اور اُن قَوموں سے ناتا جوڑیں جو اِن نفرتی کاموں کو کرتی ہیں؟ کیا تُوہم سے اَیسا غُصّے نہ ہو گا کہ ہم کو نیست و بابُودکر دے یہاں تک کہ نہ کوئی بقِیّہ رہے اور نہ کوئی بچے؟۔
  • اَے خُداوند اِسرائیل کے خُدا تُو صادِق ہے کیونکہ ہم ایک بقِیّہ ہیں جو بچ نِکلا ہے جَیسا آج کے دِن ہے۔ دیکھ ہم اپنی خطاکاری میں تیرے حضُور حاضِر ہیں کیونکہ اِسی سبب سے کوئی تیرے حضُور کھڑا رہ نہیں سکتا۔
  • جب عزرا خُدا کے گھر کے آگے رو رو کر اور اَوندھے مُنہ گِر کر دُعا اور اِقرار کر رہا تھا تو اِسرائیل میں سے مَردوں اور عَورتوں اور بچّوں کی ایک بُہت بڑی جماعت اُس کے پاس فراہم ہو گئی اور لوگ پُھوٹ پُھوٹ کررو رہے تھے۔
  • تب سِکنیاہ بِن یحی ایل جو بنی عَیلام میں سے تھاعزرا سے کہنے لگا ہم اپنے خُدا کے گُنہگار تو ہُوئے ہیں اور اِس سرزمِین کی قَوموں میں سے اجنبی عَورتیں بیاہ لی ہیں تَو بھی اِس مُعاملہ میں اب بھی اِسرائیل کے لِئے اُمّید ہے۔
  • سو اب ہم اپنے مخدُوم کی اور اُن کی صلاح کے مُطابِق جو ہمارے خُدا کے حُکم سے کانپتے ہیں سب بِیوِیوں اوراُن کی اَولاد کو دُور کرنے کے لِئے اپنے خُدا سے عہدباندھیں اور یہ شرِیعت کے مُطابِق کِیا جائے۔
  • پس اُٹھ کیونکہ یہ تیرا ہی کام ہے اور ہم تیرے ساتھ ہیں ۔ ہِمّت باندھ کر کام میں لگ جا۔
  • تب عزرا نے اُٹھ کر سردار کاہِنوں اور لاویوں اورسارے اِسرائیل سے قَسم لی کہ وہ اِس اِقرار کے مُطابِق عمل کریں گے اور اُنہوں نے قَسم کھائی۔
  • تب عزرا خُدا کے گھر کے سامنے سے اُٹھا اور یہُوحانا ن بِن اِلیاسِب کی کوٹھری میں گیا اور وہاں جا کر نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا کیونکہ وہ اسِیری کے لوگوں کی خطا کے سبب سے ماتم کرتا رہا۔
  • پِھر اُنہوں نے یہُودا ہ اور یروشلیِم میں اسِیری کے سب لوگوں کے درمِیان مُنادی کی کہ وہ یروشلیِم میں اِکٹّھے ہو جائیں۔
  • اور جو کوئی سرداروں اور بزُرگوں کی صلاح کے مُطابِق تِین دِن کے اندر نہ آئے اُس کا سارا مال ضبط ہو اور وہ خُود اسِیروں کی جماعت سے الگ کِیا جائے۔
  • تب یہُودا ہ اور بِنیمِین کے سب مَرد اُن تِین دِنوں کے اندر یروشلیِم میں اِکٹّھے ہُوئے ۔ مہِینہ نواں تھا اور اُس کی بِیسوِیں تارِیخ تھی اور سب لوگ اِس مُعاملہ اور بڑی بارِش کے سبب سے خُدا کے گھر کے سامنے کے مَیدان میں بَیٹھے کانپ رہے تھے۔
  • تب عزرا کاہِن کھڑا ہو کر اُن سے کہنے لگا کہ تُم نے خطا کی ہے اور اِسرائیل کا گُناہ بڑھانے کو اجنبی عَورتیں بیاہ لی ہیں۔
  • پس خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے آگے اِقرار کرواور اُس کی مرضی پر عمل کرو اور اِس سرزمِین کے لوگوں اور اجنبی عَورتوں سے الگ ہو جاؤ۔
  • تب ساری جماعت نے جواب دِیا اور بُلند آواز سے کہاکہ جَیسا تُو نے کہا وَیسا ہی ہم کو کرنا لازِم ہے۔
  • لیکن لوگ بُہت ہیں اور اِس وقت شِدّت کی بارِش ہو رہی ہے اور ہم باہر کھڑے نہیں رہ سکتے اور نہ یہ ایک دو دِن کا کام ہے کیونکہ ہم نے اِس مُعاملہ میں بڑا گُناہ کِیا ہے۔
  • اب ساری جماعت کے لِئے ہمارے سردار مُقرّر ہوں اورہمارے شہروں میں جِنہوں نے اجنبی عَورتیں بیاہ لی ہیں وہ سب مُقرّرہ وقتوں پر آئیں اور اُن کے ساتھ ہر شہر کے بزُرگ اور قاضی ہوں جب تک کہ ہمارے خُدا کا قہرِ شدِیدہم پر سے ٹل نہ جائے اور اِس مُعاملہ کا تصفِیہ نہ ہوجائے۔
  • فقط یُونتن بِن عساہیل اور یحاز یاہ بِن تِقوہ اِس بات کے خِلاف کھڑے ہُوئے اور مسلاّ م اور سِبّتی لاوی نے اُن کی مدد کی۔
  • پر اسِیری کے لوگوں نے وَیسا ہی کِیا اور عزرا کاہِن اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بعض اپنے اپنے آبائی خاندان کی طرف سے سب نام بہ نام الگ کِئے گئے اوروہ دسویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو اِس بات کی تحقِیقات کے لِئے بَیٹھے۔
  • اور پہلے مہِینے کے پہلے دِن تک اُن سب مَردوں کے مُعاملہ کا فَیصلہ کِیا جِنہوں نے اجنبی عَورتیں بیاہ لی تِھیں۔
  • اور کاہِنوں کی اَولاد میں یہ لوگ مِلے جِنہوں نے اجنبی عَورتیں بیاہ لی تِھیں یعنی بنی یشُوع میں سے یُوصد ق کا بیٹا اور اُس کے بھائی معسیا ہ اور الِیعزر اوریارِب اور جِدلیا ہ۔
  • اُنہوں نے اپنی بِیوِیوں کو دُور کرنے کا وعدہ کِیااور گُنہگار ہونے کے سبب سے اُنہوں نے اپنے گُناہ کے لِئے اپنے اپنے ریوڑ میں سے ایک ایک مینڈھا قُربان کِیا۔
  • اور بنی اِمّیر میں سے حنانی اور زبدیا ہ۔
  • اور بنی حارِم میں سے معسیا ہ اور الِیاہ اورسمعیا ہ اور یحی ایل اور عُزّیاہ۔
  • اور بنی فشحُور میں سے الیو عینی اور معسیا ہ اور اِسمٰعیل اور نتنی ایل اور یُوزبا د اور الِعسہ۔
  • اور لاویوں میں سے یُوزبا د اور سِمعی اور قِلایا ہ (جو قلِیتاہ بھی کہلاتا ہے) فتحیا ہ اور یہُودا ہ اورالِیعزر۔
  • اور گانے والوں میں سے اِلیاسِب اور دربانوں میں سے سلُو م اور طلم اور اُور ی۔
  • اور اِسرائیل میں سے بنی پرعُوس میں سے رمیا ہ اوریزّیا ہ اور ملکیاہ اور مِیامِین اور الِیعزر اور ملکیاہ اور بِنایا ہ۔
  • اور بنی عیلام میں سے متّنیا ہ اور زکریا ہ اور یحی ایل اور عبد ی اور یرِیمو ت اور الِیاہ۔
  • اور بنی زتُّو میں سے الیوعینی اور اِلیاسِب اورمتّنیا ہ اور یرِیمو ت اور زاباد اور عزِیز ا۔
  • اور بنی ببَی میں سے یہُوحانا ن اور حننیا ہ اورزبی اور عطلَی۔
  • اور بنی بانی میں سے ۔ مسلاّ م اور ملُو ک اورعدایا ہ اور یاسُو ب اور سیِال اور یرامو ت۔
  • اور بنی پخت موآب میں سے عدنا اور کِلا ل اور بِنایا ہ اور معسیا ہ اور متّنیا ہ اور بضلی ایل اور بِنو ی اور منسّی۔
  • اور بنی حارِم میں سے الِیعزر اور یشیا ہ اورملکیاہ اور سمعیا ہ اور شمعُو ن۔
  • بِنیمِین اور ملُو ک اورسمریا ہ۔
  • اور بنی حاشُوم میں سے متّنَی اور متّتّاہ اورزاباد اور الِیفلط اور یریمَی اور منسّی اورسِمعی۔
  • اور بنی بانی میں سے معدَی اور عمرام اور اُوایل۔
  • بِنایا ہ اور بدیا ہ اور کلُوہ۔
  • اور وَنیا ہ اور مرِیمو ت اور اِلیاسِب۔
  • اور متّنیا ہ اورمتّنَی اور یعسَو۔
  • اور بانی اور بنِوی اورسِمعی۔
  • اور سلمیا ہ اور ناتن اور عدایا ہ۔
  • مکند بَی ساسَی سارَی۔
  • عزرئیل اورسلمیا ہ سمریا ہ۔
  • سلُوم امریا ہ یُوسف۔
  • بنی نبُو میں سے یعی ایل متِّتیا ہ زاباد زبِینا یدّو اور یُوایل بِنایا ہ۔
  • یہ سب اجنبی عَورتوں کو بیاہ لائے تھے اور بعضوں کی بِیوِیاں اَیسی تِھیں جِن سے اُن کے اَولاد تھی۔
  • نحمیا ہ بِن حکلیا ہ کا کلام۔ بِیسویں برس کِسلیو کے مہِینے میں جب مَیں قصرِ سو سن میں تھا تو اَیسا ہُؤا۔
  • کہ حنانی جو میرے بھائیوں میں سے ایک ہے اور چندآدمی یہُودا ہ سے آئے اور مَیں نے اُن سے اُن یہُودیوں کے بارے میں جو بچ نِکلے تھے اور اسِیروں میں سے باقی رہے تھے اوریروشلیِم کے بارے میں پُوچھا۔
  • اُنہوں نے مُجھ سے کہا کہ وہ باقی لوگ جو اسِیری سے چُھوٹ کر اُس صُوبہ میں رہتے ہیں نِہایت مُصِیبت اورذِلّت میں پڑے ہیں اور یروشلیِم کی فصِیل ٹُوٹی ہُوئی اور اُس کے پھاٹک آگ سے جلے ہُوئے ہیں۔
  • جب مَیں نے یہ باتیں سُنِیں تو بَیٹھ کر رونے لگا اورکئی دِنوں تک ماتم کرتا رہا اور روزہ رکھّا اور آسمان کے خُدا کے حضُور دُعا کی۔
  • اور کہا اَے خُداوند آسمان کے خُدا خُدایِ عظِیم ومُہِیب جو اُن کے ساتھ جو تُجھ سے مُحبّت رکھتے اور تیرے حُکموں کو مانتے ہیں عہد و فضل کو قائِم رکھتا ہے مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں۔
  • کہ تو کان لگا اور اپنی آنکھیں کُھلی رکھ تاکہ تُواپنے بندہ کی اُس دُعا کو سُنے جو مَیں اب رات دِن تیرے حضُور تیرے بندوں بنی اِسرائیل کے لِئے کرتا ہُوں اوربنی اِسرائیل کی خطاؤں کو جو ہم نے تیرے برخِلاف کِیں مان لیتا ہُوں اور مَیں اور میرے آبائی خاندان دونوں نے گُناہ کِیا ہے۔
  • ہم نے تیرے خِلاف بڑی بدی کی ہے اور اُن حُکموں اورآئِین اور فرمانوں کو جو تُو نے اپنے بندہ مُوسیٰ کودِئے نہیں مانا۔
  • مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ اپنے اُس قَول کو یادکر جو تُو نے اپنے بندہ مُوسیٰ کو فرمایا کہ اگر تُم نافرمانی کرو تو مَیں تُم کو قَوموں میں تِتربِتر کرُوں گا۔
  • پر اگر تُم میری طرف پِھر کر میرے حُکموں کو مانو اوراُن پر عمل کرو تو گو تُمہارے آوارہ گرد آسمان کے کناروںپر بھی ہوں مَیں اُن کو وہاں سے اِکٹّھا کر کے اُس مقام میں پُہنچاؤُں گا جِسے مَیں نے چُن لِیا ہے تاکہ اپنانام وہاں رکُھّوں۔
  • وہ تو تیرے بندے اور تیرے لوگ ہیں جِن کو تُو نے اپنی بڑی قُدرت اور قوِی ہاتھ سے چُھڑایا ہے۔
  • اَے خُداوند! مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ اپنے بندہ کی دُعا پر اور اپنے بندوں کی دُعا پر جو تیرے نام سے ڈرنا پسند کرتے ہیں کان لگا اور آج مَیں تیری مِنّت کرتاہُوں اپنے بندہ کو کامیاب کر اور اِس شخص کے سامنے اُس پر فضل کر (مَیں تو بادشاہ کا ساقی تھا)۔
  • ارتخششتا بادشاہ کے بِیسویں برس نَیسا ن کے مہِینے میں جب مَے اُس کے آگے تھی تو مَیں نے مَے اُٹھا کر بادشاہ کو دی اور اِس سے پہلے مَیں کبھی اُس کے حضُور اُداس نہیں ہُؤا تھا۔
  • سو بادشاہ نے مُجھ سے کہا تیرا چِہرہ کیوں اُداس ہے باوُجُودیکہ تُو بِیمار نہیں ہے؟ پس یہ دِل کے غم کے سِوا اَور کُچھ نہ ہو گا ۔ تب مَیں بُہت ڈر گیا۔
  • اور مَیں نے بادشاہ سے کہا کہ بادشاہ ہمیشہ جِیتارہے! میرا چِہرہ اُداس کیوں نہ ہو جبکہ وہ شہر جہاں میرے باپ دادا کی قبریں ہیں اُجاڑ پڑا ہے اور اُس کے پھاٹک آگ سے جلے ہُوئے ہیں؟۔
  • بادشاہ نے مُجھ سے فرمایا کِس بات کے لِئے تیری درخواست ہے؟ تب مَیں نے آسمان کے خُدا سے دُعا کی۔
  • پِھر مَیں نے بادشاہ سے کہا اگر بادشاہ کی مرضی ہواور اگر تیرے خادِم پر تیرے کرم کی نظر ہے تو تُو مُجھے یہُودا ہ میں میرے باپ دادا کی قبروں کے شہر کو بھیج دے تاکہ مَیں اُسے تعمِیر کرُوں۔
  • تب بادشاہ نے (ملِکہ بھی اُس کے پاس بَیٹھی تھی) مُجھ سے کہا تیرا سفر کِتنی مُدّت کا ہو گا اور تُو کب لَوٹے گا؟غرض بادشاہ کی مرضی ہُوئی کہ مُجھے بھیجے اور مَیں نے وقت مُقرّر کر کے اُسے بتایا۔
  • اور مَیں نے بادشاہ سے یہ بھی کہا اگر بادشاہ کی مرضی ہو تو دریا پار کے حاکِموں کے لِئے مُجھے پروانے عِنایت ہوں کہ وہ مُجھے یہُودا ہ تک پُہنچنے کے لِئے گُذر جانے دیں۔
  • اور آسف کے لِئے جو شاہی جنگل کا نِگہبان ہے ایک شاہی خط مِلے کہ وہ ہَیکل کے قلعہ کے پھاٹکوں کے لِئے اور شہر پناہ اور اُس گھر کے لِئے جِس میں مَیں رہُوں گا کڑیاں بنانے کو مُجھے لکڑی دے اور چُونکہ میرے خُداکی شفقت کا ہاتھ مُجھ پر تھا بادشاہ نے میری عرض قبُول کی۔
  • تب مَیں نے دریا پار کے حاکِموں کے پاس پُہنچ کر بادشاہ کے پروانے اُن کو دِئے اور بادشاہ نے فَوجی سرداروں اورسواروں کو میرے ساتھ کر دِیا تھا۔
  • اور جب سنبلّط حُورُونی اورعمُّونی غُلام طُوبیا ہ نے یہ سُنا کہ ایک شخص بنی اِسرائیل کی بِہبُودی کاخواہان آیا ہے تو وہ نِہایت رنجِیدہ ہُوئے۔
  • اور مَیں یروشلیِم میں پُہنچ کر تِین دِن رہا۔
  • پِھر مَیں رات کو اُٹھا ۔ مَیں بھی اور میرے ساتھ چندآدمی پر جو کُچھ یروشلیِم کے لِئے کرنے کو میرے خُدانے میرے دِل میں ڈالا تھا وہ مَیں نے کِسی کو نہ بتایااور جِس جانور پر مَیں سوار تھا اُس کے سِوا اَور کوئی جانور میرے ساتھ نہ تھا۔
  • اور مَیں رات کو وادی کے پھاٹک سے نِکل کر اژدہا کے کنوئیں اور کُوڑے کے پھاٹک کو گیا اور یروشلیِم کی فصِیل کو جو توڑ دی گئی تھی اور اُس کے پھاٹکوں کو جو آگ سے جلے ہُوئے تھے دیکھا۔
  • پِھر مَیں چشمہ کے پھاٹک اور بادشاہ کے تالاب کو گیاپر وہاں اُس جانور کے لِئے جِس پر مَیں سوار تھا گُذرنے کی جگہ نہ تھی۔
  • پِھر مَیں رات ہی کو نالے کی طرف سے فصِیل کو دیکھ کرلَوٹا اور وادی کے پھاٹک سے داخِل ہُؤا اور یُوں واپس آ گیا۔
  • اور حاکِموں کو معلُوم نہ ہُؤا کہ مَیں کہاں کہاں گیا یا مَیں نے کیا کیا کِیا اور مَیں نے اُس وقت تک نہ یہُودیوں نہ کاہِنوں نہ امِیروں نہ حاکِموں نہ باقِیوں کو جو کارگُذار تھے کُچھ بتایا تھا۔
  • تب مَیں نے اُن سے کہا تُم دیکھتے ہو کہ ہم کَیسی مُصِیبت میں ہیں کہ یروشلیِم اُجاڑ پڑا ہے اور اُس کے پھاٹک آگ سے جلے ہُوئے ہیں ۔ آؤ ہم یروشلیِم کی فصِیل بنائیں تاکہ آگے کو ہم ذِلّت کا نِشان نہ رہیں۔
  • اور مَیں نے اُن کو بتایا کہ خُدا کی شفقت کا ہاتھ مُجھ پر کَیسے رہا اور یہ کہ بادشاہ نے مُجھ سے کیا کیا باتیں کہی تِھیں ۔ اُنہوں نے کہا ہم اُٹھ کر بنانے لگیں ۔ سو اِس اچّھے کام کے لِئے اُنہوں نے اپنے ہاتھوں کو مضبُوط کِیا۔
  • پر جب سنبلّط حُورُونی اور عمُّو نی غُلام طُوبیا ہ اور عربی جشم نے یہ سُنا تو وہ ہم کو ٹھٹّھوں میں اُڑانے اور ہماری حقارت کر کے کہنے لگے تُم یہ کیا کام کرتے ہو؟ کیا تُم بادشاہ سے بغاوت کرو گے؟۔
  • تب مَیں نے جواب دے کر اُن سے کہا آسمان کا خُدا وُہی ہم کو کامیاب کرے گا ۔ اِسی سبب سے ہم جو اُس کے بندے ہیں اُٹھ کر تعمِیر کریں گے لیکن یروشلیِم میں تُمہارا نہ تو کوئی حِصّہ نہ حق نہ یادگار ہے۔
  • تب الِیاسب سردار کاہِن اپنے بھائیوں یعنی کاہِنوں کے ساتھ اُٹھا اور اُنہوں نے بھیڑ پھاٹک کو بنایا اور اُسے مُقدّس کِیا اور اُس کے کِواڑوں کو لگایا ۔ اُنہوں نے ہمّیا ہ کے بُرج بلکہ حنن ا یل کے بُرج تک اُسے مُقدّس کِیا۔
  • اُس سے آگے یرِیحُو کے لوگوں نے بنایا اور اُن سے آگے زکُّور بِن اِمر ی نے بنایا۔
  • اور مچھلی پھاٹک کو بنی ہسّناہ نے بنایا ۔ اُنہوں نے اُس کی کڑیاں رکھِّیں اور اُس کے کواڑے اور چٹکنیاں اور اڑبنگے لگائے۔
  • اور اُن سے آگے مرِیمو ت بِن اُوریا ہ بِن ہقُّوص نے مرمّت کی اور اُن سے آگے مُسلاّ م بِن برکیا ہ بِن مشیز بیل نے مرمّت کی اور اُن سے آگے صدُو ق بِن بعنہ نے مرمّت کی۔
  • اور اُن سے آگے تقُوعیوں نے مرمّت کی پر اُن کے امِیروں نے اپنے مالِک کے کام کے لِئے گردن نہ جُھکائی۔
  • اور پُرانے پھاٹک کی یہوید ع بِن فاسخ اور مُسلاّ م بِن بسُود یاہ نے مرمّت کی ۔ اُنہوں نے اُس کی کڑیاں رکھِّیں اور اُس کے کِواڑے اور چٹکنیاں اور اڑبنگے لگائے۔
  • اور اُن سے آگے ملطیا ہ جِبعُونی اور یدُو ن مرُونوتی اور جِبعُو ن اور مِصفا ہ کے لوگوں نے جو دریا پار کے حاکِم کی عملداری میں سے تھے مرمّت کی۔
  • اور اُن سے آگے سُناروں کی طرف سے عُزِّیئیل بِن حرہیا ہ نے اور اُس سے آگے عطّاروں میں سے حننیا ہ نے مرمّت کی اور اُنہوں نے یروشلیِم کو چَوڑی دِیوار تک مُحکم کِیا۔
  • اور اُن آگے رِفایا ہ جو حُور کا بیٹا اور یروشلیِم کے آدھے حلقہ کا سردار تھا مرمّت کی۔
  • اور اُس سے آگے یدایا ہ بِن حرُومف نے اپنے ہی گھرکے سامنے تک کی مرمّت کی اور اُس سے آگے حطُّوش بِن حسبنیا ہ نے مرمّت کی۔
  • ملکیاہ بِن حارِم اور حسُوب بِن پخت موآب نے دُوسرے حِصّہ کی اور تنُوروں کے بُرج کی مرمّت کی۔
  • اور اُس سے آگے سلُو م بِن ہلُوحیش نے جو یروشلیِم کے آدھے حلقہ کا سردار تھا اور اُس کی بیٹِیوں نے مرمّت کی۔
  • وادی کے پھاٹک کی مرمّت حنُون اور زنواح کے باشِندوں نے کی ۔ اُنہوں نے اُسے بنایا اور اُس کے کِواڑے اور چٹکنیاں اور اڑبنگے لگائے اور کُوڑے کے پھاٹک تک ایک ہزار ہاتھ دِیوار تیّار کی۔
  • اور کُوڑے کے پھاٹک کی مرمّت ملکیاہ بِن رَیکا ب نے کی جو بیت ہکّرم کے حلقہ کا سردار تھا اُس نے اُسے بنایا اور اُس کے کواڑے اور چٹکنیاں اور اڑبنگے لگائے۔
  • اور چشمہ پھاٹک کو سلُو م بِن کلحوز ہ نے جو مِصفا ہ کے حلقہ کا سردار تھا مرمّت کِیا ۔ اُس نے اُسے بنایا اور اُس کو پاٹا اور اُس کے کواڑے اور چٹکنیاں اور اُس کے اڑبنگے لگائے اور بادشاہی باغ کے پاس شِیلو خ کے حَوض کی دِیوار کو اُس سِیڑھی تک جو داؤُد کے شہر سے نِیچے آتی ہے بنایا۔
  • پِھر نحمیا ہ بِن عزبُو ق نے جو بیت سُور کے آدھے حلقہ کا سردار تھا داؤُد کی قبروں کے سامنے کی جگہ اوراُس حَوض تک جو بنایا گیا تھا اور سُورماؤں کے گھر تک مرمّت کی۔
  • پِھر لاویوں میں سے رحُوم بِن بانی نے مرمّت کی۔ اُس سے آگے حسبیا ہ نے جو قعیلا ہ کے آدھے حلقہ کا سردار تھا اپنے حلقہ کی طرف سے مرمّت کی۔
  • پِھر اُن کے بھائیوں میں سے بوَی بِن حنداد نے جو قعیلا ہ کے آدھے حلقہ کا سردار تھا مرمّت کی۔
  • اور اُس سے آگے عیزر بِن یشُوع مِصفا ہ کے سردارنے دُوسرے ٹُکڑے کی جو موڑ کے پاس سِلاح خانہ کی چڑھائی کے سامنے ہے مرمّت کی۔
  • پِھر بارُو ک بِن زبَّی نے سرگرمی سے اُس موڑ سے سردارکاہِن الِیاسب کے گھر کے دروازہ تک ایک اَور ٹُکڑے کی مرمّت کی۔
  • پِھر مرِیمو ت بِن اُوریا ہ بِن ہقّوص نے ایک اَورٹُکڑے کی الِیا سب کے گھر کے دروازہ سے الِیاسب کے گھر کے آخِر تک مرمّت کی۔
  • اور پِھر نشیب کے رہنے والے کاہِنوں نے مرمّت کی۔
  • پِھر بِنیمِین اورحسُوب نے اپنے گھر کے سامنے تک مرمّت کی پِھرعزریا ہ بِن معسیا ہ بِن عننیا ہ نے اپنے گھر کے برابر تک مرمّت کی۔
  • پِھر بِنوی بِن حنداد نے عزریا ہ کے گھر سے دِیوار کے موڑ اور کونے تک ایک اَور ٹُکڑے کی مرمّت کی۔
  • فالال بِن اُوزَی نے موڑ کے سامنے کے حِصّہ کی اوراُس بُرج کی جو قَیدخانہ کے صحن کے پاس کے شاہی محلّ سے باہر نِکلا ہُؤا ہے مرمّت کی ۔ پِھر فِدایا ہ بِن پرعو س نے مرمّت کی۔
  • (اور نتنیِم مشرِق کی طرف عوفل میں پانی پھاٹک کے سامنے اور اُس بُرج تک بسے ہُوئے تھے جو باہر نِکلاہُؤا ہے)۔
  • پِھر تقُوعیوں نے اُس بڑے بُرج کے سامنے جو باہر نِکلاہُؤا ہے اور عوفل کے دِیوار تک ایک اَور ٹُکڑے کی مرمّت کی۔
  • گھوڑا پھاٹک کے اُوپر کاہِنوں نے اپنے اپنے گھر کے سامنے مرمّت کی۔
  • اُن کے پِیچھے صدُو ق بِن اِمّیر نے اپنے گھر کے سامنے مرمّت کی اَور پِھر مشرِقی پھاٹک کے دربان سمعیا ہ بِن سِکنیا ہ نے مرمّت کی۔
  • پِھر حننیا ہ بِن سلمیا ہ اور حنُون نے جو صلف کا چھٹا بیٹا تھا ایک اَور ٹُکڑے کی مرمّت کی ۔ پِھرمُسلاّ م بِن برکیا ہ نے اپنی کوٹھری کے سامنے مرمّت کی۔
  • پِھر سُناروں میں سے ایک شخص ملکیاہ نے نتنیِم اور سَوداگروں کے گھر تک ہِمّفقاد کے پھاٹک کے سامنے اور کونے کی چڑھائی تک مرمّت کی۔
  • اور اُس کونے کی چڑھائی اور بھیڑ پھاٹک کے بِیچ سُناروں اور سَوداگروں نے مرمّت کی۔
  • لیکن اَیسا ہُؤا کہ جب سنبلّط نے سُنا کہ ہم شہرپناہ بنا رہے ہیں تو وہ جل گیا اور بُہت غُصّہ ہُؤااور یہُودیوں کو ٹھٹّھوں میں اُڑانے لگا۔
  • اور وہ اپنے بھائیوں اور سامرِ یہ کے لشکر کے آگے یُوں کہنے لگا کہ یہ کمزور یہُودی کیا کر رہے ہیں؟ کیا یہ اپنے گِرد مورچہ بندی کریں گے؟ کیا وہ قُربانی چڑھائیں گے؟کیا وہ ایک ہی دِن میں سب کُچھ کر چُکیں گے؟ کیا وہ جلے ہُوئے پتّھروں کو کُوڑے کے ڈھیروں میں سے نِکال کر پِھرنئے کر دیں گے؟۔
  • اور طُوبیا ہ عمُّونی اُس کے پاس کھڑا تھا ۔ سو وہ کہنے لگا جو کُچھ وہ بنا رہے ہیں اگر اُس پر لومڑی چڑھ جائے تو وہ اُن کی پتّھر کی شہر پناہ کو گِرا دے گی۔
  • سُن لے اَے ہمارے خُدا کیونکہ ہماری حقارت ہوتی ہے اور اُن کی ملامت اُن ہی کے سر پر ڈال اور اسِیری کے مُلک میں اُن کو غارت گروں کے حوالہ کر دے۔
  • اور اُن کی بدی کو نہ ڈھانک اور اُن کی خطا تیرے حضُورسے مِٹائی نہ جائے کیونکہ اُنہوں نے مِعماروں کے سامنے تُجھے غُصّہ دِلایا ہے۔
  • غرض ہم دِیوار بناتے رہے اور ساری دِیوار آدھی بُلندی تک جوڑی گئی کیونکہ لوگ دِل لگا کر کام کرتے تھے۔
  • پر جب سنبلّط اور طُوبیا ہ اورعربوں اورعمُّونیوں اور اشدُودیوں نے سُنا کہ یروشلیِم کی فصِیل مرمّت ہوتی جاتی ہے اور دراڑیں بند ہونے لگِیں تو وہ جل گئے۔
  • اور سبھوں نے مِل کر بندِش باندھی کہ آ کر یروشلیِم سے لڑیں اور وہاں پریشانی پَیدا کر دیں۔
  • پر ہم نے اپنے خُدا سے دُعا کی اور اُن کے سبب سے دِن اور رات اُن کے مُقابلہ میں پہرا بِٹھائے رکھّا۔
  • اور یہُودا ہ کہنے لگا کہ بوجھ اُٹھانے والوں کا زورگھٹ گیا اور ملبہ بُہت ہے ۔ سو ہم دِیوار نہیں بنا سکتے ہیں۔
  • اورہمارے دُشمن کہنے لگے کہ جب تک ہم اُن کے بِیچ پُہنچ کراُن کو قتل نہ کر ڈالیں اور کام مَوقُوف نہ کر دیں تب تک اُن کو نہ معلُوم ہو گا نہ وہ دیکھیں گے۔
  • اور جب وہ یہُودی جو اُن کے آس پاس رہتے تھے آئے تواُنہوں نے سب جگہوں سے دس بار آ کر ہم سے کہا کہ تُم کو ہمارے پاس لَوٹ آنا ضرُور ہے۔
  • اِس لِئے مَیں نے شہر پناہ کے پِیچھے کی جگہ کے سب سے نِیچے حِصّوں میں جہاں جہاں کُھلا تھا لوگوں کو اپنی اپنی تلوار اور برچھی اور کمان لِئے ہُوئے اُن کے گھرانوں کے مُطابِق بِٹھا دِیا۔
  • تب مَیں دیکھ کر اُٹھا اور امِیروں اور حاکِموں اورباقی لوگوں سے کہا کہ تُم اُن سے مت ڈرو خُداوند کوجو بزُرگ اور مُہِیب ہے یاد کرو اور اپنے بھائیوں اوربیٹے بیٹیوں اور اپنی بِیویوں اور گھروں کے لِئے لڑو۔
  • اور جب ہمارے دُشمنوں نے سُنا کہ یہ بات ہم کو معلُوم ہو گئی اور خُدا نے اُن کا منصُوبہ باطِل کر دِیا تو ہم سب کے سب شہر پناہ کو اپنے اپنے کام پر لَوٹے۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ اُس دِن سے میرے آدھے نَوکر کام میں لگ جاتے اور آدھے برچھیاں اور ڈھالیں اور کمانیں لِئے اور بکتر پہنے رہتے تھے اور وہ جو حاکِم تھے یہُودا ہ کے سارے خاندان کے پِیچھے مَوجُود رہتے تھے۔
  • سو جو لوگ دِیوار بناتے تھے اور جو بوجھ اُٹھاتے اورڈھوتے تھے ہر ایک اپنے ایک ہاتھ سے کام کرتا تھا اوردُوسرے میں اپنا ہتھیار لِئے رہتا تھا۔
  • اور مِعماروں میں سے ہر ایک آدمی اپنی تلوار اپنی کمرسے باندھے ہُوئے کام کرتا تھا اور وہ جو نرسِنگا پھُونکتاتھا میرے پاس رہتا تھا۔
  • اور مَیں نے امِیروں اور حاکِموں اور باقی لوگوں سے کہا کہ کام تو بڑا اور پَھیلا ہُؤا ہے اور ہم دِیوارپر الگ الگ ایک دُوسرے سے دُور رہتے ہیں۔
  • سو جِدھر سے نرسِنگا تُم کو سُنائی دے اُدھر ہی تُم ہمارے پاس چلے آنا ۔ ہمارا خُدا ہمارے لِئے لڑے گا۔
  • یُوں ہم کام کرتے رہے اور اُن میں سے آدھے لوگ پَوپھٹنے کے وقت سے تاروں کے دِکھائی دینے تک برچھیاں لِئے رہتے تھے۔
  • اور مَیں نے اُسی مَوقع پر لوگوں سے یہ بھی کہہ دِیاتھا کہ ہر شخص اپنے نَوکر کولے کر یروشلیِم میں رات کاٹا کرے تاکہ رات کو وہ ہمارے لِئے پہرا دِیا کریں اور دِن کو کام کریں۔
  • سو نہ تو مَیں نہ میرے بھائی نہ میرے نَوکر اور نہ پہرے کے لوگ جو میرے پَیرو تھے کبھی اپنے کپڑے اُتارتے تھے بلکہ ہر شخص اپنا ہتھیار لِئے ہُوئے پانی کے پاس جاتا تھا۔
  • پِھر لوگوں اور اُن کی بِیوِیوں کی طرف سے اُن کے یہُودی بھائیوں پر بڑی شکایت ہُوئی۔
  • کیونکہ کئی اَیسے تھے جو کہتے تھے کہ ہم اور ہمارے بیٹے بیٹیاں بُہت ہیں ۔ سو ہم اناج لے لیں تاکہ کھا کر جِیتے رہیں۔
  • اور بعض اَیسے بھی تھے جو کہتے تھے کہ ہم اپنے کھیتوں اور انگُورِستانوں اور مکانوں کو گِرَو رکھتے ہیں تاکہ ہم کال میں اناج لے لیں۔
  • اور کِتنے کہتے تھے کہ ہم نے اپنے کھیتوں اور انگُورِستانوں پر بادشاہ کے خِراج کے لِئے رُوپیہ قرض لِیا ہے۔
  • پر ہمارے جِسم تو ہمارے بھائیوں کے جِسم کی طرح ہیں اور ہمارے بال بچّے اَیسے ہیں جَیسے اُن کے بال بچّے اوردیکھو ہم اپنے بیٹے بیٹیوں کو نَوکر ہونے کے لِئے غُلامی کے سپُرد کرتے ہیں اور ہماری بیٹیوں میں سے بعض لَونڈیاں بن چُکی ہیں اور ہمارا کُچھ بس نہیں چلتا کیونکہ ہمارے کھیت اور انگُورِستان اَوروں کے قبضہ میں ہیں۔
  • جب مَیں نے اُن کی فریاد اور یہ باتیں سُنِیں تو مَیں بُہت غُصّہ ہُؤا۔
  • اور مَیں نے اپنے دِل میں سوچا اور امِیروں اور حاکِموں کو ملامت کر کے اُن سے کہا تُم میں سے ہر ایک اپنے بھائی سے سُود لیتا ہے اور مَیں نے ایک بڑی جماعت کو اُن کے خِلاف جمع کِیا۔
  • اور مَیں نے اُن سے کہا کہ ہم نے اپنے مقدُور کے مُوافِق اپنے یہُودی بھائیوں کو جو اَور قَوموں کے ہاتھ بیچ دِئے گئے تھے دام دے کر چُھڑایا ۔ سو کیا تُم اپنے ہی بھائیوں کو بیچو گے؟ اور کیا وہ ہمارے ہی ہاتھ میں بیچے جائیں گے؟ تب وہ چُپ رہے اور اُن کو کُچھ جواب نہ سُوجھا۔
  • اور مَیں نے یہ بھی کہا کہ یہ کام جو تُم کرتے ہوٹِھیک نہیں ۔ کیا اَور قَوموں کی ملامت کے سبب سے جو ہماری دُشمن ہیں تُم کو خُدا کے خَوف میں چلنا لازِم نہیں؟۔
  • مَیں بھی اور میرے بھائی اور میرے نَوکر بھی اُن کورُوپیہ اور غلّہ سُود پر دیتے ہیں پر مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ ہم سب سُود لینا چھوڑ دیں۔
  • مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ آج ہی کے دِن اُن کے کھیتوں اور انگُورِستانوں اور زَیتُون کے باغوں اور گھروں کو اور اُس رُوپَے اور اناج اور مَے اور تیل کے سَویں حِصّہ کو جو تُم اُن سے جبراً لیتے ہو اُن کو واپس کردو۔
  • تب اُنہوں نے کہا کہ ہم اِن کو واپس کر دیں گے اور اُن سے کُچھ نہ مانگیں گے ۔ جَیسا تُو کہتا ہے ہم وَیسا ہی کریں گے ۔ پِھر مَیں نے کاہِنوں کو بُلایا اور اُن سے قَسم لی کہ وہ اِسی وعدہ کے مُطابِق کریں گے۔
  • پِھر مَیں نے اپنا دامن جھاڑا اور کہا کہ اِسی طرح سے خُدا ہر شخص کو جو اپنے اِس وعدہ پر عمل نہ کرے اُس کے گھر سے اور اُس کے کاروبار سے جھاڑ ڈالے ۔ وہ اِسی طرح جھاڑ دِیا اور نِکال پھینکا جائے ۔ تب ساری جماعت نے کہا آمِین اور خُداوند کی حمد کی اور لوگوں نے اِس وعدہ کے مُطابِق کام کِیا۔
  • عِلاوہ اِس کے جِس وقت سے مَیں یہُودا ہ کے مُلک میں حاکِم مُقرّر ہُؤا یعنی ارتخششتا بادشاہ کے بِیسویں برس سے بتِّیسویں برس تک غرض بارہ برس مَیں نے اور میرے بھائیوں نے حاکِم ہونے کی روٹی نہ کھائی۔
  • لیکن اگلے حاکِم جو مُجھ سے پہلے تھے رعیّت پر ایک بار تھے اور عِلاوہ چالِیس مِثقال چاندی کے روٹی اورمَے اُن سے لیتے تھے بلکہ اُن کے نَوکر بھی لوگوں پر حُکومت جتاتے تھے لیکن مَیں نے خُدا کے خَوف کے سبب سے اَیسا نہ کِیا۔
  • بلکہ مَیں اِس شہر پناہ کے کام میں برابر مشغُول رہا اور ہم نے کُچھ زمِین بھی نہیں خرِیدی اور میرے سب نَوکروہاں کام کے لِئے اِکٹّھے رہتے تھے۔
  • اِس کے سِوا اُن لوگوں کے عِلاوہ جو ہمارے آس پاس کی قَوموں میں سے ہمارے پاس آتے تھے یہُودیوں اور سرداروں میں سے ڈیڑھ سَو آدمی میرے دسترخوان پر ہوتے تھے۔
  • اور ایک بَیل اور چھ موٹی موٹی بھیڑیں ایک دِن کے لِئے تیّار ہوتی تِھیں ۔ مُرغِیاں بھی میرے لِئے تیّار کی جاتی تِھیں اور دس دس دِن کے بعد ہر قِسم کی مَے کا ذخِیرہ تیّار ہوتا تھا ۔باوُجُود اِس سب کے مَیں نے حاکِم ہونے کی روٹی طلب نہ کی کیونکہ اِن لوگوں پر غُلامی گِران تھی۔
  • اَے میرے خُدا جو کُچھ مَیں نے اِن لوگوں کے لِئے کِیاہے اُسے تُو میرے حق میں بھلائی کے لِئے یاد رکھ۔
  • جب سنبلّط اور طُوبیا ہ اور جشم عربی اور ہمارے باقی دُشمنوں نے سُنا کہ مَیں شہر پناہ کو بنا چُکااور اُس میں کوئی رخنہ باقی نہیں رہا (اگرچہ اُس وقت تک مَیں نے پھاٹکوں میں کواڑے نہیں لگائے تھے)۔
  • تو سنبلّط اور جشم نے مُجھے یہ کہلا بھیجا کہ آ ہم اونو کے مَیدان کے کِسی گاؤں میں باہم مُلاقات کریں پر وہ مُجھ سے بدی کرنے کی فِکر میں تھے۔
  • سو مَیں نے اُن کے پاس قاصِدوں سے کہلا بھیجا کہ مَیں بڑے کام میں لگا ہُوں اور آ نہیں سکتا ۔ میرے اِسے چھوڑ کر تُمہارے پاس آنے سے یہ کام کیوں مَوقُوف رہے؟۔
  • اُنہوں نے چار بار میرے پاس اَیسا ہی پَیغام بھیجااور مَیں نے اُن کو اِسی طرح کا جواب دِیا۔
  • پِھر سنبلّط نے پانچوِیں بار اُسی طرح سے اپنے نَوکرکو میرے پاس ہاتھ میں کُھلی چِٹّھی لِئے ہُوئے بھیجا۔
  • جِس میں لِکھا تھا کہ اَور قَوموں میں یہ افواہ ہے اورجشمُو یِہی کہتا ہے کہ تیرا اور یہُودیوں کااِرادہ بغاوت کرنے کا ہے ۔ اِسی سبب سے تُو شہر پناہ بناتا ہے اور تُو اِن باتوں کے مُطابِق اُن کا بادشاہ بننا چاہتا ہے۔
  • اور تُو نے نبِیوں کو بھی مُقرّر کِیا کہ یروشلیِم میں تیرے حق میں مُنادی کریں اور کہیں کہ یہُودا ہ میں ایک بادشاہ ہے ۔ پس اِن باتوں کے مُطابِق بادشاہ کو اِطلاع کی جائے گی ۔ سو اب آ ہم باہم مشورَہ کریں۔
  • تب مَیں نے اُس کے پاس کہلا بھیجا جو تُو کہتا ہے اِس طرح کی کوئی بات نہیں ہُوئی بلکہ تُو یہ باتیں اپنے ہی دِل سے بناتا ہے۔
  • وہ سب تو ہم کو ڈرانا چاہتے تھے اور کہتے تھے کہ اِس کام میں اُن کے ہاتھ اَیسے ڈِھیلے پڑ جائیں گے کہ وہ ہونے ہی کا نہیں پر اب اَے خُدا تُو میرے ہاتھوں کو زور بخش۔
  • پِھر مَیں سمعیا ہ بِن دِلایا ہ بِن مُہیَطبیل کے گھر گیا ۔ وہ گھر میں بند تھا ۔ اُس نے کہا ہم خُدا کے گھر میں ہَیکل کے اندر مِلیں اور ہَیکل کے دروازوں کوبند کر لیں کیونکہ وہ تُجھے قتل کرنے کو آئیں گے ۔ وہ ضرُور رات کو تُجھے قتل کرنے کو آئیں گے۔
  • مَیں نے کہا کیا مُجھ سا آدمی بھاگے؟ اور کَون ہے جومُجھ سا ہو اور اپنی جان بچانے کو ہَیکل میں گُھسے؟ مَیں اندر نہیں جانے کا۔
  • اور مَیں نے معلُوم کر لِیا کہ خُدا نے اُسے نہیں بھیجا تھا لیکن اُس نے میرے خِلاف پیشِینگوئی کی بلکہ سنبلّط اور طُوبیا ہ نے اُسے اُجرت پر رکھّا تھا۔
  • اور اُس کو اِس لِئے اُجرت دی گئی تاکہ مَیں ڈر جاؤُں اور اَیسا کام کر کے خطاکار ٹھہرُوں اور اُن کو بُری خبرپَھیلانے کا مضمُون مِل جائے تاکہ مُجھے ملامت کریں۔
  • اَے میرے خُدا طُوبیا ہ اور سنبلّط کو اُن کے اِن کاموں کے لِحاظ سے اور نَوعِید یاہ نبِیّہ کو بھی اورباقی نبِیوں کو جو مُجھے ڈرانا چاہتے تھے یاد رکھ۔
  • غرض باون دِن میں الُول مہِینے کی پچِّیسوِیں تارِیخ کو شہر پناہ بن چُکی۔
  • جب ہمارے سب دُشمنوں نے یہ سُنا تو ہمارے آس پاس کی سب قَومیں ڈرنے لگِیں اور اپنی ہی نظر میں خُود ذلِیل ہو گئِیں کیونکہ اُنہوں نے جان لِیا کہ یہ کام ہمارے خُدا کی طرف سے ہُؤا۔
  • اِس کے سِوا اُن دِنوں میں یہُودا ہ کے امِیر بُہت سے خط طُوبیا ہ کو بھیجتے تھے اور طُوبیا ہ کے خط اُن کے پاس آتے تھے۔
  • کیونکہ یہُودا ہ میں بُہت لوگوں نے اُس سے قَول و قرارکِیا تھا اِس لِئے کہ وہ سِکنیا ہ بِن ارخ کا دامادتھا اور اُس کے بیٹے یہُوحانا ن نے مُسلاّ م بِن برکیا ہ کی بیٹی کو بیاہ لِیا تھا۔
  • اور وہ میرے آگے اُس کی نیکیوں کا بیان بھی کرتے تھے اور میری باتیں اُسے سُناتے تھے اور طُوبیا ہ مُجھے ڈرانے کو چِٹّھیاں بھیجا کرتا تھا۔
  • جب شہر پناہ بن چُکی اور مَیں نے دروازے لگا لِئے اوردربان اور گانے والے اور لاوی مُقرّر ہو گئے۔
  • تو مَیں نے یروشلیِم کو اپنے بھائی حنانی اور قلعہ کے حاکِم حنانیا ہ کے سپُرد کِیا کیونکہ وہ امانت داراور بُہتوں سے زِیادہ خُدا ترس تھا۔
  • اور مَیں نے اُن سے کہا کہ جب تک دُھوپ تیز نہ ہویروشلیِم کے پھاٹک نہ کُھلیں اور جب وہ پہرے پر کھڑے ہوں تو کواڑے بند کِئے جائیں اور تُم اُن میں اڑبنگے لگاؤ اور یروشلیِم کے باشِندوں میں سے پہرے والے مُقرّرکرو کہ ہر ایک اپنے گھر کے سامنے اپنے پہرے پر رہے۔
  • اور شہر تو وسِیع اور بڑا تھا پر اُس میں لوگ کم تھے اور گھر بنے نہ تھے۔
  • اور میرے خُدا نے میرے دِل میں ڈالا کہ امِیروں اورسرداروں اور لوگوں کو اِکٹّھا کرُوں تاکہ نسب نامہ کے مُطابِق اُن کا شُمار کِیا جائے اور مُجھے اُن لوگوں کا نسب نامہ مِلا جو پہلے آئے تھے اور اُس میں یہ لِکھاہُؤا پایا۔
  • مُلک کے جِن لوگوں کو شاہِ بابل نبُوکد نضر بابل کو لے گیا تھا اُن اسِیروں کی اسِیری میں سے وہ جو نِکل آئے اور یروشلیِم اور یہُودا ہ میں اپنے اپنے شہر کوگئے یہ ہیں۔
  • جو زرُبّابل یشُو ع نحمیا ہ عزریا ہ رعمیا ہ نحمانی مرد کی بِلشان مِسفر ت بِگوَ ی نحُوم اور بعنہ کے ساتھ آئے تھے ۔ بنی اِسرائیل کے لوگوں کا شُمار یہ تھا۔
  • بنی پرعُوس دو ہزار ایک سَو بہتّر۔
  • بنی سفطیاہ تِین سَو بہتّر۔
  • بنی ارخ چھ سَو باون۔
  • بنی پختموآب جو یشُوع اور یوآب کی نسل میں سے تھے دو ہزار آٹھ سَو اٹّھارہ۔
  • بنی عیلام ایک ہزار دو سَو چوّن۔
  • بنی زتُّو آٹھ سَو پَینتالِیس۔
  • بنی زکَّی سات سَو ساٹھ۔
  • بنی بِنوی چھ سَو اڑتالِیس۔
  • بنی ببَی چھ سَو اٹّھائِیس۔
  • بنی عَزجاد دو ہزار تِین سَو بائِیس۔
  • بنی ادُونِقام چھ سَو سڑسٹھ۔
  • بنی بِگوَی دو ہزار سڑسٹھ۔
  • بنی عدِین چھ سَو پچپن۔
  • حِزقیاہ کے خاندان میں سے بنی اطِیر اٹھانوے۔
  • بنی حشُوم تِین سَو اٹّھائِیس۔
  • بنی بضَی تِین سَو چَوبِیس۔
  • بنی خارِف ایک سَو بارہ۔
  • بنی جبعُون پچانوے۔
  • بَیت لحم اور نطُو فہ کے لوگ ایک سَو اٹھاسی۔
  • عنتوت کے لوگ ایک سَو اٹّھائِیس۔
  • بَیت عزماو ت کے لوگ بیالِیس۔
  • قریت یعر یم کفِیر ہ اوربیرو ت کے لوگ سات سَوتَینتالِیس۔
  • رامہ اور جِبع کے لوگ چھ سَو اِکِّیس۔
  • مِکما س کے لوگ ایک سَو بائِیس۔
  • بَیت ایل اور عی کے لوگ ایک سَو تئِیس۔
  • دُوسرے نبُو کے لوگ باون۔
  • دُوسرے عیلام کی اَولاد ایک ہزار دو سَو چوّن۔
  • بنی حارم تِین سَو بِیس۔
  • یرِیحُو کے لوگ تِین سَو پَینتالِیس۔
  • لُود اور حادِید اور اونو کے لوگ سات سَو اِکِّیس۔
  • بنی سناآہ تِین ہزار نَو سَو تِیس۔
  • پِھر کاہِن یعنی یشُوع کے گھرانے میں سے بنی یدعیاہ نَو سَو تِہتّر۔
  • بنی اِمّیر ایک ہزار باون۔
  • بنی فشحُور ایک ہزار دو سَو سَینتالِیس۔
  • بنی حارِم ایک ہزار ستّرہ۔
  • پِھر لاوی یعنی بنی ہودواہ میں سے یشُوع اور قدمی ایل کی اَولاد چَوہتّر۔
  • اور گانے والے یعنی بنی آسف ایک سَو اڑتالِیس۔
  • اور دربان جو سلُو م اور اطِیر اور طلمُو ن اور عقُّو ب اور خطیطا اورسوبی کی اَولاد تھے ایک سَو اڑتِیس۔
  • اور نتینِم یعنی بنی ضِیحا بنی حسُوفا بنی طبعوت۔
  • بنی قروس بنی سِیغا بنی فدُون۔
  • بنی لِبانہ بنی حجابہ بنی شلمی۔
  • بنی حنان بنی جدِّیل بنی جحار۔
  • بنی ریایاہ بنی رصِین بنی نقُودا۔
  • بنی جزّام بنی عُزّا بنی فاسخ۔
  • بنی بسَی بنی معُونِیم بنی نفُوشسِیم۔
  • بنی بقبُوق بنی حقُوفہ بنی حرحُور۔
  • بنی بضلِیت بنی محِیدا بنی حرشا۔
  • بنی برقوس بنی سِیسرا بنی تامح۔
  • بنی نضیاہ بنی خطِیفا۔
  • سُلیما ن کے خادِموں کی اَولاد بنی سُوتی بنی سُوفرت بنی فرِیدا۔
  • بنی یعلہ بنی درقُون بنی جدِّیل۔
  • بنی سفطیاہ بنی خطِیل بنی فُوکرت ضبائِم اور بنی امُون۔
  • سب نتنیِم اور سُلیما ن کے خادِموں کی اَولاد تِین سَو بانوے۔
  • اور جو لوگ تل ملح اور تل حرسا اور کرَو ب اور ادُّون اور اِمّیر سے گئے تھے پر اپنے آبائی خاندانوں اور نسل کا پتہ نہ دے سکے کہ اِسرائیل میں سے تھے یا نہیں سویہ ہیں۔
  • بنی دِلایاہ بنی طُوبیاہ بنی نقُودا چھ سَو بیالِیس۔
  • اور کاہِنوں میں سے بنی حبایاہ بنی ہقُّوص اور برزِ لّی کی اولاد جِس نے جِلعادی برزِ لّی کی بیٹیوں میں سے ایک لڑکی کو بیاہ لِیا اور اُن کے نام سے کہلایا۔
  • اُنہوں نے اپنی سند اُن کے درمِیان جو نسب ناموں کے مُطابِق گِنے گئے تھے ڈُھونڈی پر وہ نہ مِلی اِس لِئے وہ ناپاک مانے گئے اور کہانت سے خارِج ہُوئے۔
  • اور حاکِم نے اُن سے کہا کہ وہ پاکترِین چِیزوں میں سے نہ کھائیں جب تک کوئی کاہِن اُورِیم وتمّیِم لِئے ہُوئے برپا نہ ہو۔
  • ساری جماعت کے لوگ مِل کر بیالِیس ہزار تِین سَو ساٹھ تھے۔
  • عِلاوہ اُن کے غُلاموں اور لَونڈیوں کا شُمار سات ہزارتِین سَو سَینتِیس تھا اور اُن کے ساتھ دو سَو پَینتالِیس گانے والے اور گانے والِیاں تِھیں۔
  • اُن کے گھوڑے سات سَو چھتِّیس ۔ اُن کے خچّر دو سَو پَینتالِیس۔
  • اُن کے اُونٹ چار سَو پَینتِیس ۔ اُن کے گدھے چھ ہزارسات سَو بِیس تھے۔
  • اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بعض نے اُس کام کے لِئے دِیا ۔ حاکِم نے ایک ہزار سونے کے دِرہم اور پچاس پِیالے اور کاہِنوں کے پانچ سَو تِیس پَیراہن خزانہ میں داخِل کِئے۔
  • اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بعض نے اُس کام کے خزانہ میں بِیس ہزار سونے کے دِرہم اور دو ہزار دوسَو مَنَہ چاندی دی۔
  • اور باقی لوگوں نے جو دِیا وہ بِیس ہزار سونے کے دِرہم اور دو ہزار مَنہَ چاندی اور کاہِنوں کے سڑسٹھ پَیراہن تھے۔
  • سو کاہِن اور لاوی اور دربان اور گانے والے اور بعض لوگ اور نتنیِم اور تمام اِسرائیل اپنے اپنے شہرمیں بس گئے اور جب ساتواں مہِینہ آیا تو بنی اِسرائیل اپنے اپنے شہر میں تھے۔
  • اور سب لوگ یک تن ہو کر پانی پھاٹک کے سامنے کے مَیدان میں اِکٹّھے ہُوئے اور اُنہوں نے عزرا فقِیہ سے عرض کی کہ مُوسیٰ کی شرِیعت کی کِتاب کو جِس کا خُداوندنے اِسرائیل کو حُکم دِیا تھا لائے۔
  • اور ساتویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو عزرا کاہِن تَورَیت کو جماعت کے یعنی مَردوں اور عَورتوں اور اُن سب کے سامنے لے آیا جو سُن کر سمجھ سکتے تھے۔
  • اور وہ اُس میں سے پانی پھاٹک کے سامنے کے مَیدان میں صُبح سے دوپہر تک مَردوں اور عَورتوں اور سبھوں کے آگے جو سمجھ سکتے تھے پڑھتا رہا اور سب لوگ شرِیعت کی کِتاب پر کان لگائے رہے۔
  • اور عزرا فقِیہ ایک چوبی مِنبر پر جو اُنہوں نے اِسی کام کے لِئے بنایا تھا کھڑا ہُؤا اور اُس کے پاس متِّتیا ہ اورسمع اور عنایا ہ اور اُوریا ہ اور خِلقیاہ اورمعسیا ہ اُس کے دہنے کھڑے تھے اور اُس کے بائیں فِدایا ہ اور مِساایل اور ملکیاہ اور حاشُو م اور حسبدا نہ اور زکریا ہ اور مُسلاّ م تھے۔
  • اور عزرا نے سب لوگوں کے سامنے کِتاب کھولی (کیونکہ وہ سب لوگوں سے اُوپر تھا) اور جب اُس نے اُسے کھولاتو سب لوگ اُٹھ کھڑے ہُوئے۔
  • اور عزرا نے خُداوند خُدایِ عظِیم کو مُبارک کہا اورسب لوگوں نے اپنے ہاتھ اُٹھا کر جواب دِیا ۔ آمِین ۔آمِین ۔ اور اُنہوں نے اَوندھے مُنہ زمِین تک جُھک کرخُداوند کو سِجدہ کِیا۔
  • اور یشُوع اور بانی اور سرِبیا ہ اور یامِن اورعقُّو ب اور سبّتی اور ہُودیا ہ اور معسیا ہ اورقلِیطا اور عزریا ہ اور یُوز بد اور حنان اور فِلایا ہ اور لاوی لوگوں کو شرِیعت سمجھاتے گئے اور لوگ اپنی اپنی جگہ پر کھڑے رہے۔
  • اور اُنہوں نے اُس کِتاب یعنی خُدا کی شرِیعت میں سے صاف آواز سے پڑھا ۔ پِھر اُس کے معنی بتائے اور اُن کوعِبارت سمجھا دی۔
  • اور نحمیا ہ نے جو حاکِم تھا اور عزرا کاہِن اورفقِیہ نے اور اُن لاویوں نے جو لوگوں کو سِکھا رہے تھے سب لوگوں سے کہا آج کا دِن خُداوند تُمہارے خُدا کے لِئے مُقدّس ہے ۔ نہ غم کرو نہ رو کیونکہ سب لوگ شرِیعت کی باتیں سُن کر رونے لگے تھے۔
  • پِھر اُس نے اُن سے کہا کہ اب جاؤ اور جو موٹا ہے کھاؤ اور جو مِیٹھا ہے پِیو اور جِن کے لِئے کُچھ تیّارنہیں ہُؤا اُن کے پاس بھی بھیجو کیونکہ آج کا دِن ہمارے خُداوند کے لِئے مُقدّس ہے اور تُم اُداس مت ہو کیونکہ خُداوند کی شادمانی تُمہاری پناہ گاہ ہے۔
  • اور لاویوں نے سب لوگوں کو چُپ کرایا اور کہا خاموش ہو جاؤ کیونکہ آج کا دِن مُقدّس ہے اور غم نہ کرو۔
  • سو سب لوگ کھانے پِینے اور حِصّہ بھیجنے اور بڑی خُوشی کرنے کو چلے گئے کیونکہ وہ اُن باتوں کو جو اُن کے آگے پڑھی گئِیں سمجھے تھے۔
  • اور دُوسرے دِن سب لوگوں کے آبائی خاندانوں کے سرداراور کاہِن اور لاوی عزرافقِیہ کے پاس اِکٹّھے ہُوئے کہ تَورَیت کی باتوں پر دھیان لگائیں۔
  • اور اُن کو شرِیعت میں یہ لِکھا مِلا کہ خُداوند نے مُوسیٰ کی معرفت فرمایا ہے کہ بنی اِسرائیل ساتویں مہِینے کی عِید میں جھونپڑِیوں میں رہا کریں۔
  • اور اپنے سب شہروں میں اور یروشلیِم میں یہ اِعلان اور مُنادی کرائیں کہ پہاڑ پر جا کر زَیتُون کی ڈالِیاں اور جنگلی زَیتُون کی ڈالِیاں اور مِہندی کی ڈالِیاں اور کھجُور کی شاخیں اور گھنے درختوں کی ڈالِیاں جھونپڑیوں کے بنانے کو لاؤ جَیسا لِکھا ہے۔
  • سو لوگ جا جا کر اُن کو لائے اور ہر ایک نے اپنے گھرکی چھت پر اور اپنے اِحاطہ میں اور خُدا کے گھر کے صحنوں میں اور پانی پھاٹک کے مَیدان میں اور افرائیمی پھاٹک کے مَیدان میں اپنے لِئے جھونپڑیاں بنائِیں۔
  • اور اُن لوگوں کی ساری جماعت نے جو اسِیری سے پِھرآئے تھے جھونپڑیاں بنائِیں اور اُن ہی جھونپڑیوں میں رہے کیونکہ یشُوع بِن نُون کے دِنوں سے اُس دِن تک بنی اِسرائیل نے اَیسا نہیں کِیا تھا چُنانچہ بُہت بڑی خُوشی ہُوئی۔
  • اور پہلے دِن سے آخِری دِن تک روز بروز اُس نے خُداکی شرِیعت کی کِتاب پڑھی اور اُنہوں نے سات دِن عِیدمنائی اور آٹھویں دِن دستُور کے مُوافِق مُقدّس مجمع فراہم ہُؤا۔
  • پِھر اِسی مہِینے کی چَوبِیسوِیں تارِیخ کو بنی اِسرائیل روزہ رکھ کر اور ٹاٹ اوڑھ کر اور مِٹّی اپنے سر پر ڈال کر اِکٹّھے ہُوئے۔
  • اور اِسرائیل کی نسل کے لوگ سب پردیسِیوں سے الگ ہوگئے اور کھڑے ہو کر اپنے گُناہوں اور اپنے باپ دادا کی خطاؤں کا اِقرار کِیا۔
  • اور اُنہوں نے اپنی اپنی جگہ پر کھڑے ہو کر ایک پہر تک خُداوند اپنے خُدا کی شرِیعت کی کِتاب پڑھی اور دُوسرے پہر میں اِقرار کر کے خُداوند اپنے خُدا کو سِجدہ کرتے رہے۔
  • تب قدمی ایل یشُوع اور بانی اور سبنیا ہ اوربُنّی اورسرِبیا ہ اور بانی اور کنعا نی نے لاویوں کی سِیڑھیوںپر کھڑے ہو کر بُلند آواز سے خُداوند اپنے خُدا سے فریادکی۔
  • پِھر یشُوع اور قدمی ایل اور بانی اور حسبنیا ہ اور سرِبیا ہ اور ہُودیا ہ اور سبنیا ہ اور فتحیاہ لاویوں نے کہا کھڑے ہو جاؤ اور کہو خُداوند ہماراخُدا ازل سے ابد تک مُبارک ہے تیرا جلالی نام مُبارک ہو جو سب حمد و تعرِیف سے بالا ہے۔
  • تُو ہی اکیلا خُداوند ہے ۔ تُو نے آسمان اور آسمانوں کے آسمان کو اور اُن کے سارے لشکر کو اور زمِین کو اورجو کُچھ اُس پر ہے اور سمُندروں کو اور جو کُچھ اُن میںہے بنایا اور تو اُن سبھوں کا پروردِگار ہے اور آسمان کا لشکر تُجھے سِجدہ کرتا ہے۔
  • تُو وہ خُداوند خُدا ہے جِس نے ابرا م کو چُن لِیااور اُسے کسدیوں کے اُور سے نِکال لایا اور اُس کانام ابرہا م رکھّا۔
  • تُو نے اُس کا دِل اپنے حضُور وفادار پایا اور کنعانیوں اور حتّیوں اور امُوریوں اور فرِزّیوں اور یبُوسیوں اور جرجاسیوں کا مُلک دینے کا عہد اُس سے باندھا تاکہ اُسے اُس کی نسل کو دے اور تُو نے اپنے سُخن پُورے کِئے کیونکہ تُو صادِق ہے۔
  • اور تُو نے مِصر میں ہمارے باپ دادا کی مُصِیبت پرنظر کی اور بحرِقُلز م کے کنارے اُن کی فریاد سُنی۔
  • اور فرعو ن اور اُس کے سب نَوکروں اور اُس کے مُلک کی سب رعیّت پر نِشان اور عجائِب کر دِکھائے کیونکہ تُوجانتا تھا کہ وہ غرُور کے ساتھ اُن سے پیش آئے سو تیرابڑا نام ہُؤا جَیسا آج ہے۔
  • اور تُو نے اُن کے آگے سمُندر کو دو حِصّے کِیا اَیسا کہ وہ سمُندر کے بِیچ سُوکھی زمِین پر ہو کر چلے اورتُو نے اُن کا پِیچھا کرنے والوں کو گہراؤ میں ڈالا جَیساپتّھر سمُندر میں پھینکا جاتا ہے۔
  • اور تُو نے دِن کو بادل کے سُتُون میں ہو کر اُن کی راہنُمائی کی اور رات کو آگ کے سُتُون میں تاکہ جِس راستے اُن کو چلنا تھا اُس میں اُن کو رَوشنی مِلے۔
  • اور تُو کوہِ سِینا پر اُتر آیا اور تُو نے آسمان پر سے اُن کے ساتھ باتیں کِیں اور راست احکام اور سچّے قانُون اور اچھّے آئِین وفرمان اُن کو دِئے۔
  • اور اُن کو اپنے مُقدّس سبت سے واقِف کِیا اور اپنے بندہ مُوسیٰ کی معرفت اُن کو احکام اور آئِین اور شرِیعت دی۔
  • اور تُو نے اُن کی بُھوک مِٹانے کو آسمان پر سے روٹی دی اور اُن کی پِیاس بُجھانے کو چٹان میں سے اُن کے لِئے پانی نِکالا اور اُن کو فرمایا کہ وہ جا کر اُس مُلک پر قبضہ کریں جِس کو اُن کو دینے کی تُو نے قَسم کھائی تھی۔
  • لیکن اُنہوں نے اور ہمارے باپ دادا نے گھمنڈ کِیا اورگردن کش بنے اور تیرے حُکموں کو نہ مانا۔
  • اور فرمانبرداری سے اِنکار کِیا اور تیرے عجائِب کوجو تُو نے اُن کے درمِیان کِئے یاد نہ رکھّا بلکہ گردن کش بنے اور اپنی بغاوت میں اپنے لِئے ایک سردار مُقرّرکِیا تاکہ اپنی غُلامی کی طرف لَوٹ جائیں پر تُو وہ خُدا ہے جو رحِیم و کرِیم مُعاف کرنے کو تیّار اور قہرکرنے میں دِھیما اورشفقت میں غنی ہے ۔ سو تُو نے اُن کوترک نہ کِیا۔
  • پر جب اُنہوں نے اپنے لِئے ڈھالا ہُؤا بچھڑا بنا کر کہا یہ تیرا خُدا ہے جو تُجھے مُلکِ مِصر سے نِکال لایا اور یُوں غُصّہ دِلانے کے بڑے بڑے کام کِئے۔
  • تَو بھی تُو نے اپنی گُوناگُون رحمتوں سے اُن کوبیابان میں چھوڑ نہ دِیا ۔ دِن کو بادل کا سُتُون اُن کے اُوپرسے دُور نہ ہُؤا تاکہ راستہ میں اُن کی راہنُمائی کرے اور نہ رات کو آگ کا سُتُون دُورہُؤا تاکہ وہ اُن کوروشنی اور وہ راستہ دِکھائے جِس سے اُن کو چلنا تھا۔
  • اور تُو نے اپنی نیک رُوح بھی اُن کی تربِیّت کے لِئے بخشی اورمنّ کو اُن کے مُنہ سے نہ روکا اور اُن کو پِیاس بُجھانے کو پانی دِیا۔
  • چالِیس برس تک تُو بیابان میں اُن کی پرورِش کرتا رہا۔ وہ کِسی چِیز کے مُحتاج نہ ہُوئے ۔ نہ تو اُن کے کپڑے پُرانے ہُوئے اور نہ اُن کے پاؤں سُوجے۔
  • اِس کے سِوا تُو نے اُن کو مملکتیں اور اُمّتیں بخشِیں جِن کو تُو نے اُن کے حِصّوں کے مُطابِق اُن کو بانٹ دِیا۔ چُنانچہ وہ سِیحُو ن کے مُلک اور شاہِ حسبو ن کے مُلک اور بسن کے بادشاہ عوج کے مُلک پر قابِض ہُوئے۔
  • اور تُو نے اُن کی اَولاد کو بڑھا کر آسمان کے سِتاروں کی مانِند کر دِیا اور اُن کو اُس مُلک میں لایا جِس کی بابت تُو نے اُن کے باپ دادا سے کہا تھا کہ وہ جا کراُس پر قبضہ کریں۔
  • سو اُن کی اَولاد نے آ کر اِس مُلک پر قبضہ کِیا اورتُو نے اُن کے آگے اِس مُلک کے باشِندوں یعنی کنعانیوں کو مغلُوب کِیا اور اُن کو اُن کے بادشاہوں اور اِس مُلک کے لوگوں سمیت اُن کے ہاتھ میں کر دِیا کہ جَیسا چاہیں وَیسا اُن سے کریں۔
  • سو اُنہوں نے فصِیل دار شہروں اور زرخیز مُلک کو لے لِیا اور وہ سب طرح کے اچّھے مال سے بھرے ہُوئے گھروں اور کھودے ہُوئے کُنوؤں اور بُہت سے انگُورِستانوں اورزَیتُون کے باغوں اور پَھل دار درختوں کے مالِک ہُوئے۔ پِھر وہ کھا کر سیر ہُوئے اور موٹے تازہ ہو گئے اورتیرے بڑے اِحسان سے نِہایت حظ اُٹھایا۔
  • تَو بھی وہ نافرمان ہو کر تُجھ سے باغی ہُوئے اور اُنہوں نے تیری شرِیعت کو پِیٹھ پِیچھے پھینکا اور تیرے نبیوں کو جو اُن کے خِلاف گواہی دیتے تھے تاکہ اُن کو تیری طرف پِھرا لائیں قتل کِیا اور اُنہوں نے غُصّہ دِلانے کے بڑے بڑے کام کِئے۔
  • اِس لِئے تُو نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ میں کردِیا جِنہوں نے اُن کو ستایا اور اپنے دُکھ کے وقت میں جب اُنہوں نے تُجھ سے فریاد کی تو تُو نے آسمان پر سے سُن لِیا اور اپنی گُوناگُون رحمتوں کے مُطابِق اُن کوچُھڑانے والے دِئے جِنہوں نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ سے چُھڑایا۔
  • لیکن جب اُن کو آرام مِلا تو اُنہوں نے پِھر تیرے آگے بدکاری کی اِس لِئے تُو نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے قبضہ میں چھوڑ دِیا سو وہ اُن پر مُسلّط رہے تَو بھی جب وہ رجُوع لائے اور تُجھ سے فریاد کی تو تُو نے آسمان پرسے سُن لِیا اور اپنی رحمتوں کے مُطابِق اُن کو بار بارچُھڑایا۔
  • اور تُو نے اُن کے خِلاف گواہی دی تاکہ اپنی شرِیعت کی طرف اُن کو پھیر لائے پر اُنہوں نے گھمنڈ کِیا اورتیرے فرمان نہ مانے بلکہ تیرے احکام کے برخِلاف گُناہ کِیا (جِن کو اگر کوئی مانے تو اُن کے سبب سے جِیتا رہے گا) اور اپنے کندھے کو ہٹا کر گردن کش بن گئے اور نہ سُنا۔
  • تَو بھی تُو بُہت برسوں تک اُن کی برداشت کرتا رہا اوراپنی رُوح سے اپنے نبیوں کی معرفت اُن کے خِلاف گواہی دیتا رہا تَو بھی اُنہوں نے کان نہ لگایا اِس لِئے تُونے اُن کو اَور مُلکوں کے لوگوں کے ہاتھ میں کر دِیا۔
  • باوُجُود اِس کے تُو نے اپنی گُوناگُون رحمتوں کے باعِث اُن کو نابُود نہ کر دِیا اور نہ اُن کو ترک کِیا کیونکہ تُو رحِیم و کرِیم خُدا ہے۔
  • سو اب اَے ہمارے خُدا بزُرگ اور قادِر و مُہِیب خُدا جو عہد و رحمت کو قائِم رکھتا ہے وہ دُکھ جو ہم پر اورہمارے بادشاہوں پر اور ہمارے سرداروں اور ہمارے کاہِنوںپر اور ہمارےنبِیوں اور ہمارے باپ دادا پر اور تیرے سب لوگوں پر اسُور کے بادشاہوں کے زمانہ سے آج تک پڑاہے سو تیرے حضُور ہلکا نہ معلُوم ہو۔
  • تَو بھی جو کُچھ ہم پر آیا ہے اُس سب میں تُو عادِل ہے کیونکہ تُو سچّائی سے پیش آیا پر ہم نے شرارت کی۔
  • اور ہمارے بادشاہوں اور سرداروں اور ہمارے کاہِنوں اور باپ دادا نے نہ تو تیری شرِیعت پر عمل کِیا اور نہ تیرے احکام اور شہادتوں کو مانا جِن سے تُو اُن کے خِلاف گواہی دیتا رہا۔
  • کیونکہ اُنہوں نے اپنی مملکت میں اور تیرے بڑے اِحسان کے وقت جو تُو نے اُن پر کِیا اور اِس وسِیع اور زرخیزمُلک میں جو تُو نے اُن کے حوالہ کر دِیا تیری عِبادت نہ کی اور نہ وہ اپنی بدکارِیوں سے باز آئے۔
  • دیکھ آج ہم غُلام ہیں بلکہ اُسی مُلک میں جو تُونے ہمارے باپ دادا کو دِیا کہ اُس کا پَھل اور پَیداوار کھائیں سو دیکھ ہم اُسی میں غُلام ہیں۔
  • وہ اپنی کثِیر پَیداوار اُن بادشاہوں کو دیتا ہے جِن کوتُو نے ہمارے گُناہوں کے سبب سے ہم پر مُسلّط کِیا ہے وہ ہمارے جِسموں اور ہماری مواشی پر بھی جَیسا چاہتے ہیں اِختیار رکھتے ہیں اور ہم سخت مُصِیبت میں ہیں۔
  • اِن سب باتوں کے سبب سے ہم سچّا عہد کرتے اور لِکھ بھی دیتے ہیں اور ہمارے اُمرا اور ہمارے لاوی اور ہمارے کاہِن اُس پر مُہر کرتے ہیں۔
  • اور وہ جِنہوں نے مُہر لگائی یہ ہیں نحمیا ہ بِن حکلیا ہ حاکِم اور صِدقیا ہ۔
  • سِرایا ہ عزریا ہ یرمیا ہ۔
  • فشحُور امریا ہ ملکیاہ۔
  • حطُّوش سبنیا ہ ملُّو ک۔
  • حارِم مرِیمو ت عبد یاہ۔
  • دانی ایل جِنّتُو ن بارُو ک۔
  • مُسلاّ م ابیا ہ میامِین۔
  • معزیا ہ بِلجی سمعیاہ یہ کاہِن تھے۔
  • اور لاوی یہ تھے ۔ یشُوع بِن ازنیا ہ بِنوی بنی حنداد میں سے قدمی ایل۔
  • اور اُن کے بھائی سبنیا ہ ہُود یاہ قلِیطاہ فِلایا ہ حنان۔
  • مِیکا رحوب حسابیا ہ۔
  • زکُّور سرِبیا ہ سبنیا ہ۔
  • ہُود یاہ بانی بنِینُو۔
  • لوگوں کے رئِیس یہ تھے ۔ پرعُو س پخت موآب عیلا م زتُّوبا نی۔
  • بُنّی عزجا دببَی۔
  • ادُو نیاہ بِگوَ ی عدِین۔
  • اِطیر حِزقیا ہ عزُّور۔
  • ہُود یاہ حاشُو م بضَی۔
  • خارِیف عنتوت نوبی۔
  • مگفِیعا س مُسلاّ م حزِیر۔
  • مشیز بیل صدُو ق یدُّو ع۔
  • فِلطیا ہ حنان عنایا ہ۔
  • ہُوسیع حننیا ہ حسُوب۔
  • ہلُوحیس فِلحا سوبیق۔
  • رحُو م حسبنا ہ معسیا ہ۔
  • اخیاہ حنان عنان۔
  • ملُّو ک حارِم بعناہ۔
  • اور باقی لوگ اور کاہِن اور لاوی اور دربان اور گانے والے اور نتنیِم اور سب جو خُدا کی شرِیعت کی خاطِراَور مُلکوں کی قَوموں سے الگ ہو گئے تھے اور اُن کی بِیویاں اور اُن کے بیٹے اور بیٹیاں غرض جِن میں سمجھ اور عقل تھی۔
  • وہ سب کے سب اپنے بھائی امِیروں کے ساتھ مِل کر لَعنت و قَسم میں شامِل ہُوئے تاکہ خُدا کی شرِیعت پر جو بندۂِ خُدا مُوسیٰ کی معرفت مِلی چلیں اور یہُووا ہ ہمارے خُداوند کے سب حُکموں اور فرمانوں اور آئِین کو مانیں اور اُن پر عمل کریں۔
  • اور ہم اپنی بیٹیاں مُلک کے باشِندوں کو نہ دیں اورنہ اپنے بیٹوں کے لِئے اُن کی بیٹیاں لیں۔
  • اور اگر مُلک کے لوگ سبت کے دِن کُچھ مال یا کھانے کی چِیز بیچنے کو لائیں تو ہم سبت کو یا کِسی مُقدّس دِن کو اُن سے مول نہ لیں اور ساتواں سال اور ہر قرض کا مُطالبہ چھوڑ دیں۔
  • اور ہم نے اپنے لِئے قانُون ٹھہرائے کہ اپنے خُداکے گھر کی خِدمت کے لِئے سال بہ سال مِثقال کا تِیسرا حِصّہ دِیا کریں۔
  • یعنی سبتوں اور نئے چاندوں کی نذر کی روٹی اور دائِمی نذر کی قُربانی اور دائِمی سوختنی قُربانی کے لِئے اورمُقرّرہ عِیدوں اور مُقدّس چِیزوں اور خطا کی قُربانِیوں کے لِئے کہ اِسرائیل کے واسطے کفّارہ ہو اور اپنے خُداکے گھر کے سب کاموں کے لِئے۔
  • اور ہم نے یعنی کاہِنوں اور لاویوں اور لوگوں نے لکڑی کے ہدئے کی بابت قُرعے ڈالے تاکہ اُسے اپنے خُداکے گھر میں باپ دادا کے گھرانوں کے مُطابِق مُقرّرہ وقتوں پر سال بہ سال خُداوند اپنے خُدا کے مذبح پر جلانے کولایا کریں جَیسا شرِیعت میں لِکھا ہے۔
  • اور سال بہ سال اپنی اپنی زمِین کے پہلے پَھل اور سب درختوں کے سب میووں میں سے پہلے پَھل خُداوند کے گھرمیں لائیں۔
  • اور جَیسا شرِیعت میں لِکھا ہے اپنے پہلوٹھے بیٹوں کو اور اپنی مواشی یعنی گائے بَیل اور بھیڑ بکری کے پہلوٹھے بچّوں کو اپنے خُدا کے گھر میں کاہِنوں کے پاس جو ہمارے خُدا کے گھر میں خِدمت کرتے ہیں لائیں۔
  • اور اپنے گُوندھے ہُوئے آٹے اور اپنی اُٹھائی ہُوئی قُربانِیوں اور سب درختوں کے میووں اور مَے اور تیل میں سے پہلے پَھل کو اپنے خُدا کے گھر کی کوٹھریوں میں کاہِنوں کے پاس اور اپنے کھیت کی دَہ یکی لاویوں کے پاس لایا کریں کیونکہ لاوی سب شہروں میں جہاں ہم کاشت کاری کرتے ہیں دسواں حِصّہ لیتے ہیں۔
  • اور جب لاوی دَہ یکی لیں تو کوئی کاہِن جو ہارُو ن کی اَولاد سے ہو لاویوں کے ساتھ ہو اور لاوی دَہ یکیوں کا دسواں حِصّہ ہمارے خُدا کے بَیتُ المال کی کوٹھرِیوں میں لائیں۔
  • کیونکہ بنی اِسرائیل اور بنی لاوی اناج اور مَے اورتیل کی اُٹھائی ہُوئی قُربانِیاں اُن کوٹھریوں میں لایا کریں گے جہاں مقدِس کے ظرُوف اور خِدمت گُذار کاہِن اور دربان اور گانے والے ہیں اور ہم اپنے خُدا کے گھرکو نہیں چھوڑیں گے۔
  • اور لوگوں کے سردار یروشلیِم میں رہتے تھے اور باقی لوگوں نے قُرعے ڈالے کہ ہر دس شخصوں میں سے ایک کو شہرِمُقدّس یروشلیِم میں بسنے کے لِئے لائیں اور نَو باقی شہروں میں رہیں۔
  • اور لوگوں نے اُن سب آدمیوں کو جِنہوں نے خُوشی سے اپنے آپ کو یروشلیِم میں بسنے کے لِئے پیش کیا دُعادی۔
  • اُس صُوبہ کے سردار جو یروشلیِم میں آ بسے یہ ہیں (پر یہُودا ہ کے شہروں میں ہر ایک اپنے شہر میں اپنی ہی مِلکِیّت میں رہتا تھا یعنی اہلِ اِسرائیل اور کاہِن اور لاوی اور نتنیِم اور سُلیما ن کے مُلازِموں کی اَولاد)۔
  • اور یروشلیِم میں کُچھ بنی یہُوداہ اور کُچھ بنی بِنیمِین رہتے تھے ۔ بنی یہُوداہ میں سے عتایا ہ بِن عُزّیاہ بِن زکریا ہ بِن امریا ہ بِن سفطیا ہ بِن مہلل ایل بنی فارص میں سے۔
  • اور معسیا ہ بِن بارُو ک بِن کل حوز ہ بِن حزایا ہ بِن عدایا ہ بِن یُویرِ یب بِن زکر یاہ بِن شِلو نی۔
  • سب بنی فارص جو یروشلیِم میں بسے چار سَو اڑسٹھ سُورماتھے۔
  • اور یہ بنی بِنیمِین ہیں سلُّو بِن مُسلاّ م بِن یوئید بِن فِدا یاہ بِن قُولایا ہ بِن معسیا ہ بِن ایتی ایل بِن یسعیا ہ۔
  • پِھر جبّی سلَّی اور نَو سَو اٹّھائِیس آدمی۔
  • اور یُوایل بِن زِکر ی اُن کا ناظِم تھا اور یہُودا ہ بِن ہسّنُو ہ شہر کے حاکِم کا نائِب تھا۔
  • کاہِنوں میں سے یدعیا ہ بِن یُویرِ یب اور یاکِین۔
  • شِرایا ہ بِن خِلقیاہ بِن مُسلاّ م بِن صدُو ق بِن مِرایو ت بِن اخِیطو ب خُدا کے گھر کا ناظِم۔
  • اور اُن کے بھائی جو ہَیکل میں کام کرتے تھے آٹھ سَوبائِیس اور عدایا ہ بِن یروحا م بِن فِللیا ہ بِن امضی بِن زکر یاہ بِن فشحُور بِن ملکیاہ۔
  • اور اُس کے بھائی آبائی خاندانوں کے رئِیس دو سَو بیالِیس اورامشَی بِن عزرایل بِن اخسَی بِن مسِلّیمو ت بِن اِمّیر۔
  • اور اُن کے بھائی زبردست سُورما ایک سَو اٹّھائِیس اوراُن کا سردار زبدی ایل بِن ہجّدُو لیِم تھا۔
  • اور لاویوں میں سے سمعیا ہ بِن حسُوب بِن عزرِ یقام بِن حسبیا ہ بِن بُنّی۔
  • اور سبّتَی اور یُوز باد لاویوں کے رئِیسوں میں سے خُدا کے گھر کے باہر کے کام پر مُقرّر تھے۔
  • اور متّنیاہ بِن مِیکا بِن زبد ی بِن آسف سردارتھا جو دُعا کے وقت شُکرگُذاری شرُوع کرنے میں پیشواتھا اور بقبُوقیا ہ اُس کے بھائیوں میں سے دُوسرے درجہ پر تھا اور عبدا بِن سمُّوع بِن جلال بِن یدُوتُو ن۔
  • مُقدّس شہر میں کُل دو سَو چَوراسی لاوی تھے۔
  • اور دربان عقُّوب اور طلمُو ن اور اُن کے بھائی جو پھاٹکوں کی نِگہبانی کرتے تھے ایک سَو بہتّر تھے۔
  • اور اِسرائیلِیوں اور کاہِنوں اور لاویوں کے باقی لوگ یہُودا ہ کے سب شہروں میں اپنی اپنی مِلکِیّت میں رہتے تھے۔
  • پر نتنیِم عوفل میں بسے ہُوئے تھے اور ضِیحا اورجِسفا نتنیِم پر مُقرّر تھے۔
  • اور عُزّی بِن بانی بِن حسبیا ہ بِن متّنیا ہ بِن مِیکا جو آسف کی اَولاد یعنی گانے والوں میں سے تھایروشلیِم میں اُن لاویوں کا ناظِم تھا جو خُدا کے گھر کے کام پر مُقرّر تھے۔
  • کیونکہ اُن کی بابت بادشاہ کی طرف سے حُکم ہو چُکا تھااورگانے والوں کے لِئے ہر روز کی ضرُورت کے مُطابِق مُقرّرہ رسد تھی۔
  • اور فتحیا ہ بِن مشیزِ بیل جو زارح بِن یہُودا ہ کی اَولاد میں سے تھا رعیّت کی سب مُعاملات کے لِئے بادشاہ کے حضُور رہتا تھا۔
  • رہے گاؤں اور اُن کے کھیت سو بنی یہُوداہ میں سے کُچھ لوگ قریت اربع اور اُس کے قصبوں میں اور دِیبو ن اور اُس کے قصبوں میں اور یقبضی ایل اور اُس کے گاؤں میں رہتے تھے۔
  • اور یشُوع اور مولا دہ اور بَیت فلط میں۔
  • اور حصرسوعال اور بیرسبع اور اُس کے قصبوں میں۔
  • اور صِقلا ج اور مقُوناہ اور اُس کے قصبوں میں۔
  • اور عَین رِمّون اور صارعا ہ اور یارمو ت میں۔
  • زانواح عدُلاّ م اور اُن کے گاؤں میں ۔ لکِیس اوراُس کے کھیتوں میں عزیقہ اور اُس کے قصبوں میں یُوں وہ بیرسبع سے ہِنّو م کی وادی تک ڈیروں میں رہتے تھے۔
  • اور بنی بِنیمِین بھی جِبع سے لے کر آگے مِکما س اور عیّاہ اور بَیت ایل اور اُس کے قصبوں میں۔
  • اور عنتوت اورنُوب اور عننیا ہ۔
  • اور حاصُور اور رامہ اور جِتّیم۔
  • اور حادِید اور ضبوعیِم اور نبلاّ ط۔
  • اور لُود اور اونو یعنی کاریگروں کی وادی میں رہتے تھے۔
  • اور لاویوں میں سے بعض فرِیق جو یہُودا ہ میں تھے وہ بِنیمِین سے مِل گئے۔
  • وہ کاہِن اور لاوی جو زرُبّابل بِن سالتی ایل اور یشُوع کے ساتھ گئے سو یہ ہیں ۔ سِرایا ہ ۔ یِرمیا ہ عزرا۔
  • امریا ہ ملُّو ک حطُّوش۔
  • سِکنیا ہ رحُو م مرِیمو ت۔
  • عِدُّو جنّتو ابیا ہ۔
  • میامِین معدیا ہ بِلجہ۔
  • سمعیا ہ اور یُویرِ یب یدعیا ہ۔
  • سلُّو عمُو ق خِلقیاہ یدعیا ہ ۔ یہ یشُوع کے دِنوں میں کاہِنوں اور اُن کے بھائیوں کے سردار تھے۔
  • اور لاوی یہ تھے ۔ یشُوع بِنوی قدمی ا یل سیربیا ہ یہُودا ہ اور متّنیا ہ جو اپنے بھائیوں سمیت شُکرگُذاری پر مُقرّر تھا۔
  • اور اُن کے بھائی بقبُوقیا ہ اور عُنّو اُن کے سامنے اپنے اپنے پہرے پر مُقرّر تھے۔
  • اور یشُوع سے یُویقیِم پَیدا ہُؤا اور یُویقیِم سے اِلیاسِب پَیدا ہُؤا اور اِلیاسِب سے یدُّوع پَیدا ہُؤا۔
  • اور یُوید ع سے یُونتن پَیدا ہُؤا اور یُونتن سے یدُّو ع پَیدا ہُؤا۔
  • اور یُویقیِم کے دِنوں میں یہ کاہِن آبائی خاندانوں کے سردار تھے ۔ سرایا ہ سے مرایا ہ ۔یرمیا ہ سے حننیا ہ۔
  • عزرا سے مُسلاّ م ۔ امریا ہ سے یہُوحنا ن۔
  • ملکُو سے یُونتن ۔ سبنیا ہ سے یُوسف۔
  • حارِم سے عدنا ۔ مِرایو ت سے خلقَی۔
  • عِدُّو سے زکر یاہ ۔جنّتو ن سے مُسلاّ م۔
  • ابیا ہ سے زِکر ی مِنیمِین سے مَوعد یاہ سے فِلطی۔
  • بِلجہ سے سمُّو ع ۔ سمعیا ہ سے یہُونتن۔
  • یُویرِ یب سے متّنی ۔یدعیا ہ سے عُزّی۔
  • سلَّی سے قلَّی۔ عمُوق سے عِبر۔
  • خِلقیاہ سے حسبیا ہ۔ یدعیا ہ سے نتنی ایل۔
  • اِلیا سِب اور یُوید ع اور یُوحنا ن اور یدُّو ع کے دِنوں میں لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سردار لِکھے جاتے تھے اور کاہِنوں کے دارا فارسی کی سلطنت میں۔
  • بنی لاوی کے آبائی خاندانوں کے سردار یُوحنا ن بِن اِلیاسِب کے دِنوں تک توارِیخ کی کِتاب میں لِکھے جاتے تھے۔
  • اور لاویوں کے رئِیس حسبیا ہ سیربیا ہ اور یشُوع بِن قدمی ایل اپنے بھائیوں سمیت آمنے سامنے باری باری سے مَردِ خُدا داؤُد کے حُکم کے مُطابِق حمد اور شُکرگُذاری کے لِئے مُقرّر تھے۔
  • متّنیا ہ اور بقبُوقیا ہ اور عبد یاہ اور مُسلاّ م اور طلمُو ن اور عقُّوب دربان تھے جو پھاٹکوں کے مخزنوں کے پاس پہرا دیتے تھے۔
  • یہ یُویقیِم بِن یشُوع بِن یُوصد ق کے دِنوں میں اور نحمیا ہ حاکِم اور عزرا کاہِن اورفقِیہ کے دِنوں میں تھے۔
  • اور یروشلیِم کی شہر پناہ کی تقدِیس کے وقت اُنہوں نے لاویوں کو اُن کی سب جگہوں سے ڈُھونڈ نِکالا کہ اُن کو یروشلیِم میں لائیں تاکہ وہ خُوشی خُوشی جھانجھ اور سِتار اور بربط کے ساتھ شُکرگُذاری کر کے اور گا کر تقدِیس کریں۔
  • سو گانے والوں کی نسل کے لوگ یروشلیِم کی گِردونواح کے مَیدان سے اور نطوفاتیوں کے دیہات سے۔
  • اور بَیت الجِلجا ل سے بھی اور جبِع اور عزماو ت کے کھیتوں سے اِکٹّھے ہُوئے کیونکہ گانے والوں نے یروشلیِم کے گِرداگِرد اپنے لِئے دیہات بنا لِئے تھے۔
  • اور کاہِنوں اور لاویوں نے اپنے آپ کو پاک کِیا اوراُنہوں نے لوگوں کو اور پھاٹکوں کو اور شہر پناہ کو پاک کِیا۔
  • تب مَیں یہُودا ہ کے امِیروں کو دِیوار پر لایا اور مَیں نے دو بڑے غول مُقرّر کِئے جو حمد کرتے ہُوئے جلُوس میں نِکلے ۔ ایک اُن میں سے دہنے ہاتھ کی طرف دِیوارکے اُوپر اُوپر سے کُوڑے کے پھاٹک کی طرف گیا۔
  • اور یہ اُن کے پِیچھے پِیچھے گئے یعنی ہُوسعیا ہ اوریہُودا ہ کے آدھے سردار۔
  • عزریا ہ عزرا اور مُسلاّ م۔
  • یہُودا ہ اور بِنیمِین اور سمعیا ہ اور یِرمیا ہ۔
  • اور کُچھ کاہِن زادے نرسِنگے لِئے ہُوئے یعنی زکریا ہ بِن یُونتن بِن سمعیا ہ بِن متّنیا ہ بِن مِیکا یاہ بِن زکُّور بِن آسف۔
  • اور اُس کے بھائی سمعیا ہ اور عزرا یل ۔ مِللَی ۔ جِللَی ۔ ماعَی ۔ نتنی ایل اور یہُودا ہ اور حنانی مَردِ خُدا داؤُد کے باجوں کو لِئے ہُوئے جاتے تھے اورعزرا فقِیہ اُن کے آگے آگے تھا۔
  • اور وہ چشمہ پھاٹک سے ہو کر سِیدھے آگے گئے اور داؤُد کے شہر کی سِیڑھیوں پر چڑھ کر شہر پناہ کی اُونچائی پرپُہنچے اور داؤُد کے محلّ کے اُوپر ہو کر پانی پھاٹک تک مشرِق کی طرف گئے۔
  • اور شُکرگُذاری کرنے والوں کا دُوسرا غول اور اُن کے پِیچھے پِیچھے مَیں اور آدھے لوگ اُن سے مِلنے کو دِیوارپر تنُوروں کے بُرج کے اُوپر چَوڑی دِیوار تک۔
  • اور اِفرائیمی پھاٹک کے اُوپر پُرانے پھاٹک اور مچھلی پھاٹک اور حنن ایل کے بُرج اور ہمّیا ہ کے بُرج پرسے ہوتے ہُوئے بھیڑ پھاٹک تک گئے اور پہرے والوں کے پھاٹک پر کھڑے ہو گئے۔
  • سو شُکرگُذاری کرنے والوں کے دونوں غول اور مَیں اورمیرے ساتھ آدھے حاکِم خُدا کے گھر میں کھڑے ہو گئے۔
  • اور کاہِن الِیاقِیم معسیا ہ مِنیمِین مِیکا یاہ الیوعینی زکر یاہ حننیا ہ نرسِنگے لِئے ہُوئے تھے۔
  • اور معسیا ہ اورسمعیا ہ اور الِیعز ر اور عُزّی اور یہُوحنا ن اور ملکیاہ اور عیلا م اور عزر اپنے سردار گانے والے اِزرخیا ہ کے ساتھ بُلند آواز سے گاتے تھے۔
  • اور اُس دِن اُنہوں نے بُہت سی قُربانیاں چڑھائِیں اور خُوشی کی کیونکہ خُدا نے اَیسی خُوشی اُن کو بخشی کہ وہ نِہایت شادمان ہُوئے اور عَورتوں اور بچّوں نے بھی خُوشی منائی سو یروشلیِم کی خُوشی کی آواز دُورتک سُنائی دیتی تھی۔
  • اُسی دِن لوگ خزانہ کی اور اُٹھائی ہُوئی قُربانیوں اور پہلے پَھلوں اور دَہ یکیوں کی کوٹھریوں پر مُقرّرہُوئے تاکہ اُن میں شہر شہر کے کھیتوں کے مُطابِق جوحِصّے کاہِنوں اور لاویوں کے لِئے شرع کے مُطابِق مُقرّرہُوئے اُن کو جمع کریں کیونکہ بنی یہُوداہ کاہِنوں اورلاویوں کے سبب سے جو حاضِر رہتے تھے خُوش تھے۔
  • سو وہ اپنے خُدا کے اِنتظام اور طہارت کے اِنتظام کی نِگرانی کرتے رہے اور گانے والوں اور دربانوں نے بھی داؤُد اور اُس کے بیٹے سُلیما ن کے حُکم کے مُطابِق اَیساہی کِیا۔
  • کیونکہ قدِیم زمانہ سے داؤُد اور آسف کے دِنوں میں ایک سردار مُغنّی ہوتا تھا اور خُدا کی حمد اور شُکرکے گِیت گائے جاتے تھے۔
  • اور تمام اِسرائیل زرُبّابل کے اور نحمیا ہ کے دِنوں میں ہر روز کی ضرُورت کے مُطابِق گانے والوں اور دربانوں کے حِصّے دیتے تھے ۔ یُوں وہ لاوِیوں کے لِئے چِیزیں مخصُوص کرتے اور لاوی بنی ہارُون کے لِئے مخصُوص کرتے تھے۔
  • اُس دِن اُنہوں نے لوگوں کو مُوسیٰ کی کِتاب میں سے پڑھ کر سُنایا اور اُس میں یہ لِکھامِلا کہ عمُّونی اور موآبی خُدا کی جماعت میں کبھی نہ آنے پائیں۔
  • اِس لِئے کہ وہ روٹی اور پانی لے کر بنی اِسرائیل کے اِستِقبال کو نہ نِکلے بلکہ بلعا م کو اُن کے خِلاف اُجرت پر بُلایا تاکہ اُن پر لَعنت کرے پر ہمارے خُدا نے اُس لَعنت کو برکت سے بدل دِیا۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ شرِیعت کو سُن کر اُنہوں نے ساری مِلی جُلی بِھیڑ کو اِسرائیل سے جُدا کر دِیا۔
  • اِس سے پہلے اِلیاسِب کاہِن نے جو ہمارے خُدا کے گھرکی کوٹھریوں کا مُختار تھا طُوبیا ہ کا رِشتہ دار ہونے کی وجہ سے۔
  • اُس کے لِئے ایک بڑی کوٹھری تیّار کی تھی جہاں پہلے نذر کی قُربانِیاں اور لُبان اور برتن اور اناج کی اورمَے کی اور تیل کی دَہ یکِیاں جو حُکم کے مُطابِق لاویوں اور گانے والوں اور دربانوں کو دی جاتی تِھیں اورکاہِنوں کے لِئے اُٹھائی ہُوئی قُربانِیاں بھی رکھّی جاتی تِھیں۔
  • پر اِن ایّام میں مَیں یروشلیِم میں نہ تھا کیونکہ شاہِ بابل ارتخششتا کے بتّیِسویں برس میں بادشاہ کے پاس گیا تھا اور کُچھ دِنوں کے بعد مَیں نے بادشاہ سے رُخصت کی درخواست کی۔
  • اور مَیں یروشلیِم میں آیا اور معلُوم کِیا کہ خُداکے گھر کے صحنوں میں طُوبیا ہ کے واسطے ایک کوٹھری تیّارکرنے سے الِیاسِب نے کَیسی خرابی کی ہے۔
  • اِس سے مَیں نِہایت رنجِیدہ ہُؤا اِس لِئے مَیں نے طُوبیا ہ کے سب خانگی سامان کو اُس کوٹھری سے باہر پھینک دِیا۔
  • پِھر مَیں نے حُکم دِیا اور اُنہوں نے اُن کوٹھرِیوں کو صاف کِیا اور مَیں خُدا کے گھر کے برتنوں اور نذرکی قُربانیوں اور لُبان کو پِھر وہِیں لے آیا۔
  • پِھر مُجھے معلُوم ہُؤا کہ لاویوں کے حِصّے اُن کو نہیں دِئے گئے اِس لِئے خِدمت گُذار لاوی اور گانے والے اپنے اپنے کھیت کو بھاگ گئے ہیں۔
  • تب مَیں نے حاکِموں سے جھگڑ کر کہا کہ خُدا کا گھرکیوں چھوڑ دِیا گیا ہے؟ اور مَیں نے اُن کو اِکٹّھا کرکے اُن کو اُن کی جگہ پر مُقرّر کِیا۔
  • تب سب اہلِ یہُودا ہ نے اناج اور مَے اور تیل کا دسواں حِصّہ خزانوں میں داخِل کِیا۔
  • اور مَیں نے سلمیا ہ کاہِن اور صدُو ق فقِیہ اور لاویوں میں سے فِدایا ہ کو خزانوں کے خزانچی مُقرّر کِیا اورحنان بِن زکُّور بِن متّنیا ہ اُن کے ساتھ تھا کیونکہ وہ دِیانت دار مانے جاتے تھے اور اپنے بھائیوں میں بانٹ دینا اُن کا کام تھا۔
  • اَے میرے خُدا اِس کے لِئے مُجھے یاد کر اور میرے نیک کاموں کو جو مَیں نے اپنے خُدا کے گھر اور اُس کی رسُوم کے لِئے کِئے مِٹا نہ ڈال۔
  • اُن ہی دِنوں میں مَیں نے یہُودا ہ میں بعض کو دیکھا جو سبت کے دِن حَوضوں میں پاؤں سے انگُور کُچل رہے تھے اور پُولے لا کر اُن کو گدھوں پر لادتے تھے ۔ اِسی طرح مَے اور انگُور اور انجِیر اور ہر قِسم کے بوجھ سبت کویروشلیِم میں لاتے تھے اور جِس دِن وہ کھانے کی چِیزیں بیچنے لگے مَیں نے اُن کو ٹوکا۔
  • اور وہاں صُور کے لوگ بھی رہتے تھے جو مچھلی اور ہرطرح کا سامان لا کر سبت کے دِن یروشلیِم میں یہُودا ہ کے لوگوں کے ہاتھ بیچتے تھے۔
  • تب مَیں نے یہُودا ہ کے اُمرا سے جھگڑ کر کہا یہ کیابُرا کام ہے جو تُم کرتے اور سبت کے دِن کی بے حُرمتی کرتے ہو؟۔
  • کیا تُمہارے باپ دادا نے اَیسا ہی نہیں کِیا اور کیا ہمارا خُدا ہم پر اور اِس شہر پر یہ سب آفتیں نہیں لایا؟تَو بھی تُم سبت کی بے حُرمتی کر کے اِسرائیل پر زِیادہ غضب لاتے ہو۔
  • سو جب سبت سے پہلے یروشلیِم کے پھاٹکوں کے پاس اندھیراہونے لگا تو مَیں نے حُکم دِیا کہ پھاٹک بند کر دِئے جائیں اور حُکم دے دِیا کہ جب تک سبت گُذر نہ جائے وہ نہ کُھلیں اور مَیں نے اپنے چند نَوکروں کو پھاٹکوں پررکھّا کہ سبت کے دِن کوئی بوجھ اندر آنے نہ پائے۔
  • سو بیوپاری اور طرح طرح کے مال کے بیچنے والے ایک یادو بار یروشلیِم کے باہر ٹِکے۔
  • تب مَیں نے اُن کو ٹوکا اور اُن سے کہا کہ تُم دِیوارکے نزدِیک کیوں ٹِک جاتے ہو؟ اگر پِھر اَیسا کِیا تومَیں تُم کو گرِفتار کر لُوں گا ۔ اُس وقت سے وہ سبت کوپِھر نہ آئے۔
  • اور مَیں نے لاویوں کو حُکم کِیا کہ اپنے آپ کوپاک کریں اور سبت کے دِن کی تقدِیس کی غرض سے آ کر پھاٹکوں کی رکھوالی کریں ۔ اَے میرے خُدا اِسے بھی میرے حق میں یاد کر اور اپنی بڑی رحمت کے مُطابِق مُجھ پر ترس کھا۔
  • اُن ہی دِنوں میں مَیں نے اُن یہُودیوں کو بھی دیکھاجِنہوں نے اشدُودی اور عمُّونی اور موآبی عَورتیں بیاہ لی تِھیں۔
  • اور اُن کے بچّوں کی زُبان آدھی اشدُودی تھی اور وہ یہُودی زُبان میں بات نہیں کر سکتے تھے بلکہ ہر قَوم کی بولی کے مُطابِق بولتے تھے۔
  • سو مَیں نے اُن سے جھگڑ کر اُن کو لَعنت کی اور اُن میں سے بعض کو مارا اور اُن کے بال نوچ ڈالے اور اُن کو خُداکی قَسم کِھلائی کہ تُم اپنی بیٹیاں اُن کے بیٹوں کونہ دینا اور نہ اپنے بیٹوں کے لِئے اور نہ اپنے لِئے اُن کی بیٹیاں لینا۔
  • کیا شاہِ اِسرائیل سُلیما ن نے اِن باتوں سے گُناہ نہیں کِیا؟ اگرچہ اکثر قَوموں میں اُس کی مانِند کوئی بادشاہ نہ تھا اور وہ اپنے خُدا کا پِیارا تھا اور خُدانے اُسے سارے اِسرائیل کا بادشاہ بنایا تَو بھی اجنبی عَورتوں نے اُسے بھی گُناہ میں پھنسایا۔
  • سو کیا ہم تُمہاری سُن کر اَیسی بڑی بُرائی کریں کہ اجنبی عَورتوں کو بیاہ کر اپنے خُدا کا گُناہ کریں؟۔
  • اور اِلیاسِب سردار کاہِن کے بیٹے یُوید ع کے بیٹوں میں سے ایک بیٹا حُورونی سنبلّط کا داماد تھا اِس لِئے مَیں نے اُس کو اپنے پاس سے بھگا دِیا۔
  • اَے میرے خُدا اُن کو یاد کر اِس لِئے کہ اُنہوں نے کہانت کو اور کہانت اور لاویوں کے عہد کو ناپاک کِیاہے۔
  • یُوں ہی مَیں نے اُن کو کُل اجنبیوں سے پاک کِیااورکاہِنوں اور لاویوں کے لِئے اُن کی خِدمت کے مُطابِق۔
  • اور مُقرّرہ وقتوں پر لکڑی کے ہدئے اور پہلے پَھلوں کے لِئے حلقے مُقرّر کر دِئے ۔ اَے میرے خُدا بھلائی کے لِئے مُجھے یاد کر۔
  • اخسویر س کے دِنوں میں اَیسا ہُؤا (یہ وُہی اخسویر س ہے جو ہندو ستان سے کُوش تک ایک سَو ستائِیس صُوبوںپر سلطنت کرتا تھا)۔
  • کہ اُن دِنوں میں جب اخسویر س بادشاہ اپنے تختِ سلطنت پر جو قصرِ سوسن میں تھا بَیٹھا۔
  • تو اُس نے اپنی سلطنت کے تِیسرے سال اپنے سب حاکِموں اور خادِموں کی ضِیافت کی اور فار س اور مادَی کی طاقت اور صُوبوں کے اُمرا اور سردار اُس کے حضُور حاضِر تھے۔
  • تب وہ بُہت دِن یعنی ایک سَو اسّی دِن تک اپنی جلِیلُ القدر سلطنت کی دَولت اور اپنی اَعلیٰ عظمت کی شان اُن کو دِکھاتا رہا۔
  • جب یہ دِن گُذر گئے تو بادشاہ نے سب لوگوں کی کیا بڑے کیا چھوٹے جو قصرِ سوسن میں مَوجُود تھے شاہی محلّ کے باغ کے صحن میں سات دِن تک ضِیافت کی۔
  • وہاں سفید اور سبز اور آسمانی رنگ کے پردے تھے جو کتانی اور ارغوانی ڈورِیوں سے چاندی کے حلقوں اور سنگِ مَرمَر کے سُتُونوں سے بندھے تھے اور سُرخ اور سفید اور زرد اور سِیاہ سنگِ مَرمَر کے فرش پر سونے اور چاندی کے تخت تھے۔
  • اور اُنہوں نے اُن کو سونے کے پِیالوں میں جو مُختلِف شکلوں کے تھے پِینے کو دِیا اور شاہی مَے بادشاہ کے کرم کے مُوافِق کثرت سے پِلائی۔
  • اور مَے نوشی اِس قاعِدہ سے تھی کہ کوئی مجبُور نہیں کر سکتا تھا کیونکہ بادشاہ نے اپنے محلّ کے سب عُہدہ داروں کو تاکِید فرمائی تھی کہ وہ ہر شخص کی مرضی کے مُطابِق کریں۔
  • اور وشتی ملِکہ نے بھی اخسویر س بادشاہ کے شاہی محلّ میں عَورتوں کی ضِیافت کی۔
  • ساتویں دِن جب بادشاہ کا دِل مَے سے مسرُور تھا تو اُس نے ساتوں خواجہ سراؤں یعنی مہُوما ن اور بِزتا اور خربُو ناہ اور بِگتا اور ابگتا اور زِتار اور کرکس کو جو اخسو یرس بادشاہ کے حضُور خِدمت کرتے تھے حُکم دِیا۔
  • کہ وشتی ملِکہ کو شاہی تاج پہنا کر بادشاہ کے حضُور لائیں تاکہ اُس کا جمال لوگوں اور اُمرا کو دِکھائے کیونکہ وہ دیکھنے میں خُوب صُورت تھی۔
  • لیکن وشتی ملِکہ نے شاہی حُکم پر جو خواجہ سراؤں کی معرفت مِلا تھا آنے سے اِنکار کِیا ۔ سو بادشاہ بُہت جھلاّیا اور دِل ہی دِل میں اُس کا غضب بھڑکا۔
  • تب بادشاہ نے اُن دانِش مندوں سے جِن کو وقتوں کا اِمتیاز تھا پُوچھا (کیونکہ بادشاہ کا دستُور سب قانُون دانوں اور عدل شِناسوں کے ساتھ اَیسا ہی تھا۔
  • اور فار س اور مادَی کے ساتوں امِیر یعنی کارشِینا اور سِتار اور ادماتا اور ترسِیس اور مرس اور مرسِنا اور ممُو کان اُس کے مُقرّب تھے جو بادشاہ کا دِیدار حاصِل کرتے اور مملکت میں صدر نشِین تھے)۔
  • کہ قانُون کے مُطابِق وشتی ملِکہ سے کیا کرنا چاہئے کیونکہ اُس نے اخسویر س بادشاہ کا حُکم جو خواجہ سراؤں کی معرفت مِلا نہیں مانا ہے؟۔
  • اور ممُوکا ن نے بادشاہ اور امِیروں کے حضُور جواب دِیا کہ وشتی ملِکہ نے فقط بادشاہ ہی کا نہیں بلکہ سب اُمرا اور سب لوگوں کا بھی جو اخسویر س بادشاہ کے کُل صُوبوں میں ہیں قصُور کِیا ہے۔
  • کیونکہ ملِکہ کی یہ بات باہر سب عَورتوں تک پُہنچے گی جِس سے اُن کے شَوہر اُن کی نظر میں ذلِیل ہو جائیں گے جب یہ خبر پَھیلے گی کہ اخسویر س بادشاہ نے حُکم دِیا کہ وشتی ملِکہ اُس کے حضُور لائی جائے پر وہ نہ آئی۔
  • اور آج کے دِن فار س اور مادَی کی سب بیگمیں جو ملِکہ کی بات سُن چُکی ہیں بادشاہ کے سب اُمرا سے اَیسا ہی کہنے لگیں گی ۔ یُوں بُہت حقارت اور طَیش پَیدا ہو گا۔
  • اگر بادشاہ کو منظُور ہو تو اُس کی طرف سے شاہی فرمان نِکلے اور وہ فارسیوں اور مادیوں کے آئِین میں مُندرج ہو تاکہ بدلا نہ جائے کہ وشتی اخسویر س بادشاہ کے حضُور پِھر کبھی نہ آئے اور بادشاہ اُس کا شاہانہ رُتبہ کِسی اَور کو جو اُس سے بِہتر ہے عِنایت کرے۔
  • اور جب بادشاہ کا فرمان جِسے وہ صادِر کرے گا اُس کی ساری سلطنت میں (جو بڑی ہے) شہرت پائے گا تو سب بِیویاں اپنے اپنے شَوہر کی کیا بڑا کیا چھوٹا عِزّت کریں گی۔
  • یہ بات بادشاہ اور اُمرا کو پسند آئی اور بادشاہ نے ممُو کان کے کہنے کے مُطابِق کِیا۔
  • کیونکہ اُس نے سب شاہی صُوبوں میں صُوبہ صُوبہ کے حرُوف اور قَوم قَوم کی بولی کے مُطابِق خط بھیج دِئے کہ ہر مَرد اپنے گھر میں حُکومت کرے اور اپنی قَوم کی زُبان میں اِس کا چرچا کرے۔
  • اِن باتوں کے بعد جب اخسویر س بادشاہ کا غضب ٹھنڈا ہُؤا تو اُس نے وشتی کو اور جو کُچھ اُس نے کِیا تھا اور جو کُچھ اُس کے خِلاف حُکم ہُؤا تھا یاد کِیا۔
  • تب بادشاہ کے مُلازِم جو اُس کی خِدمت کرتے تھے کہنے لگے کہ بادشاہ کے لِئے جوان خُوب صُورت کُنواریاں ڈُھونڈی جائیں۔
  • اور بادشاہ اپنی مملکت کے سب صُوبوں میں منَصبداروں کو مُقرّر کرے تاکہ وہ سب جوان خُوب صُورت کُنواریوں کو قصرِ سوسن کے بِیچ حرم سرا میں اِکٹّھا کر کے بادشاہ کے خواجہ سرا ہیَجا کے سپُرد کریں جو عَورتوں کا مُحافِظ ہے اور طہارت کے لِئے اُن کا سامان اُن کو دِیا جائے۔
  • اور جو کُنواری بادشاہ کو پسند ہو وہ وشتی کی جگہ ملِکہ ہو ۔ یہ بات بادشاہ کو پسند آئی اور اُس نے اَیسا ہی کِیا۔
  • اور قصرِ سوسن میں ایک یہُودی تھا جِس کا نام مرد کَی تھا جو یائیر بِن سِمعی بِن قِیس کا بیٹا تھا جو بِنیمِینی تھا۔
  • اور یروشلیِم سے اُن اسِیروں کے ساتھ گیا تھا جو شاہِ یہُودا ہ یکُونیا ہ کے ساتھ اسِیری میں گئے تھے جِن کو شاہِ بابل نبُوکد نضر اسِیرکر کے لے گیا تھا۔
  • اُس نے اپنے چچا کی بیٹی ہدسّاہ یعنی آستر کو پالا تھا کیونکہ اُس کے ماں باپ نہ تھے اور وہ لڑکی حسِین اور خُوب صُورت تھی اور جب اُس کے ماں باپ مَر گئے تو مرد کَی نے اُسے اپنی بیٹی کر کے پالا۔
  • سو اَیسا ہُؤا کہ جب بادشاہ کا حُکم اور فرمان سُننے میں آیا اور بُہت سی کُنواریاں قصرِ سوسن میں اِکٹّھی ہو کر ہیَجا کے سُپرد ہُوئِیں تو آستر بھی بادشاہ کے محلّ میں پُہنچائی گئی اور عَورتوں کے مُحافِظ ہیَجا کے سپُرد ہُوئی۔
  • اور وہ لڑکی اُسے پسند آئی اور اُس نے اُس پر مِہربانی کی اور فوراً اُسے شاہی محلّ میں سے طہارت کے لِئے اُس کے سامان اور کھانے کے حِصّے اور اَیسی سات سہیلِیاں جو اُس کے لائِق تِھیں اُسے دِیں اور اُسے اور اُس کی سہیلِیوں کو حرم سرا کی سب سے اچّھی جگہ میں لے جا کر رکھّا۔
  • آستر نے نہ اپنی قَوم نہ اپنا خاندان ظاہِر کِیا تھا کیونکہ مرد کَی نے اُسے تاکِید کر دی تھی کہ نہ بتائے۔
  • اور مرد کَی ہر روز حرم سرا کے صحن کے آگے پِھرتا تھا تاکہ دریافت کرے کہ آستر کَیسی ہے اور اُس کا کیا حال ہو گا۔
  • جب ایک ایک کُنواری کی باری آئی کہ عَورتوں کے دستُور کے مُطابِق بارہ مہِینے کی صفائی کے بعد اخسویر س بادشاہ کے پاس جائے(کیونکہ اِتنے ہی دِن اُن کی طہارت میں لگ جاتے تھے یعنی چھ مہِینے مُرّ کا تیل لگانے میں اور چھ مہِینے عِطر اور عَورتوں کی صفائی کی چِیزوں کے لگانے میں)۔
  • تب اِس طرح سے وہ کُنواری بادشاہ کے پاس جاتی تھی کہ جو کُچھ وہ چاہتی کہ حرم سرا سے بادشاہ کے محلّ میں لے جائے وہ اُس کو دِیا جاتا تھا۔
  • شام کو وہ جاتی تھی اور صُبح کو لَوٹ کر دُوسرے حرم سرا میں بادشاہ کے خواجہ سرا شعشجز کے سپُرد ہو جاتی تھی جو حرموں کا مُحافِظ تھا۔ وہ بادشاہ کے پاس پِھر نہیں جاتی تھی مگر جب بادشاہ اُسے چاہتا تب وہ نام لے کر بُلائی جاتی تھی۔
  • جب مرد کَی کے چچا ا بیجِیل کی بیٹی آستر کی جِسے مرد کَی نے اپنی بیٹی کر کے رکھّا تھا بادشاہ کے پاس جانے کی باری آئی تو جو کُچھ بادشاہ کے خواجہ سرا اور عَورتوں کے مُحافِظ ہَیجا نے ٹھہرایا تھا اُس کے سِوا اُس نے اَور کُچھ نہ مانگا اور آستر اُن سب کی جِن کی نِگاہ اُس پر پڑی منظُورِ نظر ہُوئی۔
  • سو آستر اخسویر س بادشاہ کے پاس اُس کے شاہی محلّ میں اُس کی سلطنت کے ساتویں سال کے دسویں مہِینے میں جو طیبت مہِینہ ہے پُہنچائی گئی۔
  • اور بادشاہ نے آستر کو سب عَورتوں سے زِیادہ پِیار کِیا اور وہ اُس کی نظر میں اُن سب کُنواریوں سے زِیادہ عزِیز اور پسندِیدہ ٹھہری ۔ پس اُس نے شاہی تاج اُس کے سر پر رکھ دِیا اور وشتی کی جگہ اُسے ملِکہ بنایا۔
  • اور بادشاہ نے اپنے سب اُمرا اور مُلازِموں کے لِئے ایک بڑی ضِیافت یعنی آستر کی ضِیافت کی اور صُوبوں میں مُعافی کی اور شاہی کرم کے مُطابِق اِنعام بانٹے۔
  • اور جب کُنوارِیاں دُوسری بار اِکٹّھی کی گئِیں تو مرد کَی بادشاہ کے پھاٹک پر بَیٹھا تھا۔
  • اور آستر نے نہ تو اپنے خاندان اور نہ اپنی قَوم کا پتا دِیا تھا جَیسا مرد کَی نے اُسے تاکِید کر دی تھی اِس لِئے کہ آستر مرد کَی کا حُکم اَیسا ہی مانتی تھی جَیسا اُس وقت جب وہ اُس کے ہاں پرورِش پار ہی تھی۔
  • اُن ہی دِنوں میں جب مرد کَی بادشاہ کے پھاٹک پر بَیٹھا کرتا تھا بادشاہ کے خواجہ سراؤں میں سے جو دروازہ پر پہرا دیتے تھے دو شخصوں یعنی بِگتا ن اور ترش نے بِگڑ کر چاہا کہ اخسویر س بادشاہ پر ہاتھ چلائیں۔
  • یہ بات مرد کَی کو معلُوم ہُوئی اور اُس نے آستر ملِکہ کو بتائی اور آستر نے مردکَی کا نام لے کر بادشاہ کوخبر دی۔
  • جب اُس مُعاملہ کی تحقِیقات کی گئی اور وہ بات ثابِت ہُوئی تو وہ دونوں ایک درخت پر لٹکا دِئے گئے اور یہ بادشاہ کے سامنے توارِیخ کی کِتاب میں لِکھ لِیا گیا۔
  • اِن باتوں کے بعد اخسویر س بادشاہ نے اجاجی ہمّدا تا کے بیٹے ہامان کو مُمتاز اور سرفراز کِیا اور اُس کی کُرسی کو سب اُمرا سے جو اُس کے ساتھ تھے برتر کِیا۔
  • اور بادشاہ کے سب مُلازِم جو بادشاہ کے پھاٹک پر تھے ہامان کے آگے جُھک کر اُس کی تعظِیم کرتے تھے کیونکہ بادشاہ نے اُس کے بارے میں اَیسا ہی حُکم کِیا تھا پر مرد کَی نہ جُھکتا نہ اُس کی تعظِیم کرتا تھا۔
  • تب بادشاہ کے مُلازِموں نے جو بادشاہ کے پھاٹک پر تھے مرد کَی سے کہا تُو کیوں بادشاہ کے حُکم کو توڑتا ہے؟۔
  • جب وہ اُس سے روز کہتے رہے اور اُس نے اُن کی نہ مانی تو اُنہوں نے ہامان کو بتا دِیا تاکہ دیکھیں کہ مرد کَی کی بات چلے گی یا نہیں کیونکہ اُس نے اُن سے کہہ دِیا تھا کہ مَیں یہُودی ہُوں۔
  • جب ہامان نے دیکھا کہ مرد کَی نہ جُھکتا نہ میری تعظِیم کرتا ہے تو ہامان غُصّہ سے بھر گیا۔
  • لیکن فقط مرد کَی ہی پر ہاتھ چلانا اپنی شان سے نِیچے سمجھا کیونکہ اُنہوں نے اُسے مرد کَی کی قَوم بتا دی تھی اِس لِئے ہامان نے چاہا کہ مرد کَی کی قَوم یعنی سب یہُودیوں کو جو اخسویر س کی پُوری مملکت میں رہتے تھے ہلاک کرے۔
  • اور اخسویر س بادشاہ کی سلطنت کے بارھویں برس کے پہلے مہِینے سے جو نَیسا ن مہِینہ ہے وہ روز بروز اور ماہ بماہ بارھویں مہِینے یعنی ادار کے مہِینے تک ہامان کے سامنے پُور یعنی قُرعہ ڈالتے رہے۔
  • اور ہامان نے اخسویر س بادشاہ سے عرض کی کہ حضُور کی مملکت کے سب صُوبوں میں ایک قَوم سب قَوموں کے درمِیان پراگندہ اور پَھیلی ہُوئی ہے اُس کے دستُور ہر قَوم سے نرالے ہیں اور وہ بادشاہ کے قوانِین نہیں مانتے ہیں ۔ سو اُن کو رہنے دینا بادشاہ کے لِئے فائِدہ مند نہیں۔
  • اگر بادشاہ کو منظُور ہو تو اُن کو ہلاک کرنے کا حُکم لِکھا جائے اور مَیں تحصِیل داروں کے ہاتھ میں شاہی خزانوں میں داخِل کرنے کے لِئے چاندی کے دس ہزار توڑے دُوں گا۔
  • اور بادشاہ نے اپنے ہاتھ سے انگُوٹھی اُتار کر یہُودیوں کے دُشمن اجاجی ہمّدا تا کے بیٹے ہامان کو دی۔
  • اور بادشاہ نے ہامان سے کہا کہ وہ چاندی تُجھے بخشی گئی اور وہ لوگ بھی تاکہ جو تُجھے اچّھا معلُوم ہو اُن سے کرے۔
  • تب بادشاہ کے مُنشی پہلے مہِینے کی تیرھوِیں تارِیخ کو بُلائے گئے اور جو کُچھ ہامان نے بادشاہ کے نوّابوں اور ہر صُوبہ کے حاکِموں اور ہر قَوم کے سرداروں کو حُکم کِیا اُس کے مُطابِق لِکھا گیا ۔ صُوبہ صُوبہ کے حرُوف اور قَوم قَوم کی زُبان میں شاہِ اخسویر س کے نام سے یہ لِکھا گیا اور اُس پر بادشاہ کی انگُوٹھی کی مُہر کی گئی۔
  • اور ہرکاروں کے ہاتھ بادشاہ کے سب صُوبوں میں خط بھیجے گئے کہ بارھویں مہِینے یعنی ادار مہِینے کی تیرھوِیں تارِیخ کو سب یہُودیوں کو کیا جوان کیا بُڈّھے کیا بچّے کیا عَورتیں ایک ہی دِن میں ہلاک اور قتل کریں اور نابُود کر دیں اور اُن کا مال لُوٹ لیں۔
  • اِس تحرِیر کی ایک ایک نقل سب قَوموں کے لِئے شائِع کی گئی کہ اِس فرمان کا اِعلان ہر صُوبہ میں کِیا جائے تاکہ اُس دِن کے لِئے تیّار ہو جائیں۔
  • بادشاہ کے حُکم سے ہرکارے فوراً روانہ ہُوئے اور وہ حُکم قصرِ سو سن میں دِیا گیا اور بادشاہ اور ہامان مَے نوشی کرنے کو بَیٹھ گئے پر سوسن شہر پریشان تھا۔
  • جب مرد کَی کو وہ سب جو کِیا گیا تھا معلُوم ہُؤا تو مرد کَی نے اپنے کپڑے پھاڑے اور ٹاٹ پہنے اور سر پر راکھ ڈال کر شہر کے بِیچ میں چلا گیا اور بُلند اور پُر درد آواز سے چِلاّنے لگا۔
  • اور وہ بادشاہ کے پھاٹک کے سامنے بھی آیا کیونکہ ٹاٹ پہنے کوئی بادشاہ کے پھاٹک کے اندر جانے نہ پاتا تھا۔
  • اور ہر صُوبہ میں جہاں کہِیں بادشاہ کا حُکم اور فرمان پُہنچا یہُودیوں کے درمِیان بڑا ماتم اور روزہ اور گِریہ زاری اور نَوحہ شرُوع ہو گیا اور بُہتیرے ٹاٹ پہنے راکھ میں پڑ گئے۔
  • اور آستر کی سہیلیوں اور اُس کے خواجہ سراؤں نے آ کر اُسے خبر دی۔ تب ملِکہ بُہت غمگِین ہُوئی اور اُس نے کپڑے بھیجے کہ مرد کَی کو پہنائیں اور ٹاٹ اُس پر سے اُتار لیں پر اُس نے اُن کو نہ لِیا۔
  • تب آستر نے بادشاہ کے خواجہ سراؤں میں سے ہتاک کو جِسے اُس نے آستر کے پاس حاضِر رہنے کو مُقرر کِیا تھا بُلوایا اور اُسے تاکِید کی کہ مرد کَی کے پاس جا کر دریافت کرے کہ یہ کیا بات ہے اور کِس سبب سے ہے۔
  • سو ہتا ک نِکل کر شہر کے چَوک میں جو بادشاہ کے پھاٹک کے سامنے تھا مرد کَی کی پاس گیا۔
  • تب مرد کَی نے اپنی پُوری سرگُذشت اور رُوپے کی وہ ٹِھیک رقم اُسے بتائی جِسے ہامان نے یہُودیوں کو ہلاک کرنے کے لِئے بادشاہ کے خزانوں میں داخِل کرنے کا وعدہ کِیاتھا۔
  • اور اُس فرمان کی تحرِیر کی ایک نقل بھی جو اُن کو ہلاک کرنے کے لِئے سوسن میں دی گئی تھی اُسے دی تاکہ اُسے آستر کو دِکھائے اور بتائے اور اُسے تاکِید کرے کہ بادشاہ کے حضُور جا کر اُس سے مِنّت کرے اور اُس کے حضُور اپنی قَوم کے لِئے درخواست کرے۔
  • چُنانچہ ہتا ک نے آ کر آستر کو مرد کَی کی باتیں کہہ سُنائِیں۔
  • تب آستر ہتاک سے بات کرنے لگی اور اُسے مرد کَی کے لِئے یہ پَیغام دِیا کہ۔
  • بادشاہ کے سب مُلازِم اور بادشاہی صُوبوں کے سب لوگ جانتے ہیں کہ جو کوئی مرد ہو یا عَورت بے بُلائے بادشاہ کی بارگاہِ اندرُونی میں جائے اُس کے لِئے بس ایک ہی قانُون ہے کہ وہ مارا جائے سِوا اُس کے جِس کے لِئے بادشاہ سونے کا عصا اُٹھائے تاکہ وہ جِیتا رہے لیکن تِیس دِن ہُوئے کہ مَیں بادشاہ کے حضُور نہیں بُلائی گئی۔
  • اُنہوں نے مرد کَی سے آستر کی باتیں کہِیں۔
  • تب مرد کَی نے اُن سے کہا کہ آستر کے پاس یہ جواب لے جائیں کہ تُو اپنے دِل میں یہ نہ سمجھ کہ سب یہُودیوں میں سے تُو بادشاہ کے محلّ میں بچی رہے گی۔
  • کیونکہ اگر تُو اِس وقت خاموشی اِختیار کرے تو خلاصی اور نجات یہُودیوں کے لِئے کِسی اَور جگہ سے آئے گی پر تُو اپنے باپ کے خاندان سمیت ہلاک ہو جائے گی اور کیا جانے کہ تُو اَیسے ہی وقت کے لِئے سلطنت کو پُہنچی ہے؟۔
  • تب آستر نے اُن کو مرد کَی کے پاس یہ جواب لے جانے کا حُکم دِیا۔
  • کہ جا اور سوسن میں جِتنے یہُودی مَوجُود ہیں اُن کو اِکٹّھا کر اور تُم میرے لِئے روزہ رکھّو اور تِین روز تک دِن اور رات نہ کُچھ کھاؤ نہ پِیو۔مَیں بھی اور میری سہیلِیاں اِسی طرح سے روزہ رکھّیں گی اور اَیسے ہی مَیں بادشاہ کے حضُور جاؤُں گی جو آئِین کے خِلاف ہے اور اگر مَیں ہلاک ہُوئی تو ہلاک ہُوئی۔
  • چُنانچہ مرد کَی روانہ ہُؤا اور آستر کے حُکم کے مُطابِق سب کُچھ کِیا۔
  • اور تِیسرے دِن اَیسا ہُؤا کہ آستر شاہانہ لِباس پہن کر شاہی محلّ کی بارگاہِ اندرُونی میں شاہی محلّ کے سامنے کھڑی ہو گئی اور بادشاہ اپنے شاہی محلّ میں اپنے تختِ سلطنت پر قصر کے مُقابِل کے دروازہ پر بَیٹھا تھا۔
  • اور اَیسا ہُؤا کہ جب بادشاہ نے آستر ملِکہ کو بارگاہ میں کھڑی دیکھا تو وہ اُس کی نظر میں مقبُول ٹھہری اور بادشاہ نے وہ سُنہلا عصا جو اُس کے ہاتھ میں تھا آستر کی طرف بڑھایا ۔ سو آستر نے نزدِیک جا کر عصا کی نوک کو چُھؤا۔
  • تب بادشاہ نے اُس سے کہا آستر ملِکہ! تُو کیا چاہتی ہے اور کِس چِیز کی درخواست کرتی ہے؟ آدھی سلطنت تک وہ تُجھے بخشی جائے گی۔
  • آستر نے عرض کی اگر بادشاہ کو منظُور ہو تو بادشاہ اُس جشن میں جو مَیں نے اُس کے لِئے تیّار کِیا ہے ہامان کو ساتھ لے کر آج تشرِیف لائے۔
  • بادشاہ نے فرمایا کہ ہامان کو جلد لاؤ تاکہ آستر کے کہے کے مُوافِق کِیا جائے سو بادشاہ اور ہامان اُس جشن میں آئے جِس کی تیّاری آستر نے کی تھی۔
  • اور بادشاہ نے جشن میں مَے نوشی کے وقت آستر سے پُوچھا کہ تیرا کیا سوال ہے؟ وہ منظُور ہو گا ۔ تیری کیا درخواست ہے؟ آدھی سلطنت تک وہ پُوری کی جائے گی۔
  • آستر نے جواب دِیا میرا سوال اور میری درخواست یہ ہے۔
  • اگر مَیں بادشاہ کی نظر میں مقبُول ہُوں اور بادشاہ کو منظُور ہو کہ میرا سوال قبُول اور میری درخواست پُوری کرے تو بادشاہ اور ہامان میرے جشن میں جو مَیں اُن کے لِئے تیّار کرُوں گی آئیں اور کل جَیسا بادشاہ نے اِرشاد کِیا ہے مَیں کرُوں گی۔
  • اُس دِن ہامان شادمان اور خُوش ہو کر نِکلا پر جب ہامان نے بادشاہ کے پھاٹک پر مرد کَی کو دیکھا کہ اُس کے لِئے نہ کھڑا ہُؤا نہ ہٹا تو ہامان مرد کَی کے خِلاف غُصّہ سے بھر گیا۔
  • تَو بھی ہامان اپنے آپ کو ضبط کر کے گھر گیا اور لوگ بھیج کر اپنے دوستوں کو اور اپنی بِیوی زرِش کو بُلوایا۔
  • اور ہامان اُن کے آگے اپنی شان و شَوکت اور فرزندوں کی کثرت کا قِصّہ کہنے لگا اور کِس کِس طرح بادشاہ نے اُس کی ترقّی کی اور اُس کو اُمرا اور بادشاہی مُلازِموں سے زِیادہ سرفراز کِیا۔
  • ہامان نے یہ بھی کہا دیکھو آستر ملِکہ نے سِوا میرے کِسی کو بادشاہ کے ساتھ اپنے جشن میں جو اُس نے تیّار کِیا تھا آنے نہ دِیا اور کل کے لِئے بھی اُس نے بادشاہ کے ساتھ مُجھے دعوت دی ہے۔
  • تَو بھی جب تک مرد کَی یہُودی مُجھے بادشاہ کے پھاٹک پر بَیٹھا دِکھائی دیتا ہے اِن باتوں سے مُجھے کُچھ حاصِل نہیں۔
  • تب اُس کی بِیوی زرِش اور اُس کے سب دوستوں نے اُس سے کہا کہ پچاس ہاتھ اُونچی سُولی بنائی جائے اور کل بادشاہ سے عرض کر کہ مرد کَی اُس پر چڑھایا جائے تب خُوشی خُوشی بادشاہ کے ساتھ جشن میں جانا ۔ یہ بات ہامان کو پسند آئی اور اُس نے ایک سُولی بنوائی۔
  • اُس رات بادشاہ کو نِیند نہ آئی ۔ سو اُس نے توارِیخ کی کِتابوں کے لانے کا حُکم دِیا اور وہ بادشاہ کے حضُور پڑھی گئِیں۔
  • اور یہ لِکھا مِلا کہ مرد کَی نے دربانوں میں سے بادشاہ کے دو خوا جہ سراؤں بِگتا نا اور ترش کی مُخبری کی تھی جو اخسویر س بادشاہ پر ہاتھ چلانا چاہتے تھے۔
  • بادشاہ نے کہا اِس کے لِئے مرد کَی کی کیا عِزّت و حُرمت کی گئی ہے؟ بادشاہ کے مُلازِموں نے جو اُس کی خِدمت کرتے تھے کہا کہ اُس کے لِئے کُچھ نہیں کِیا گیا۔
  • اور بادشاہ نے پُوچھا کہ بارگاہ میں کَون حاضِر ہے؟ اُدھر ہامان شاہی محلّ کی بیرُونی بارگاہ میں آیا ہُؤا تھا کہ مرد کَی کو اُس سُولی پر چڑھانے کے لِئے جو اُس نے اُس کے لِئے تیّار کی تھی بادشاہ سے عرض کرے۔
  • سو بادشاہ کے مُلازِموں نے اُس سے کہا حضُور! بارگاہ میں ہامان کھڑا ہے ۔ بادشاہ نے فرمایا اُسے اندر آنے دو۔
  • سو ہامان اندر آیا اور بادشاہ نے اُس سے کہا جِس کی تعظِیم بادشاہ کرنا چاہتا ہے اُس شخص سے کیا کِیا جائے؟ ہامان نے اپنے دِل میں کہا کہ مُجھ سے زِیادہ بادشاہ کِس کی تعظِیم کرنا چاہتا ہو گا؟۔
  • سو ہامان نے بادشاہ سے کہا کہ اُس شخص کے لِئے جِس کی تعظِیم بادشاہ کو منظُور ہو۔
  • شاہانہ لِباس جِسے بادشاہ پہنتا ہے اور وہ گھوڑا جو بادشاہ کی سواری کا ہے اور شاہی تاج جو اُس کے سر پر رکھّا جاتا ہے لایا جائے۔
  • اور وہ لِباس اور وہ گھوڑا بادشاہ کے سب سے عالی نسب اُمرا میں سے ایک کے ہاتھ میں سپُرد ہوں تاکہ اُس لِباس سے اُس شخص کو مُلبّس کریں جِس کی تعظِیم بادشاہ کو منظُور ہے اور اُسے اُس گھوڑے پر سوار کر کے شہر کے شارِع عام میں پِھرائیں اور اُس کے آگے آگے مُنادی کریں کہ جِس شخص کی تعظِیم بادشاہ کرنا چاہتا ہے اُس سے اَیسا ہی کِیا جائے گا۔
  • تب بادشاہ نے ہامان سے کہا جلدی کر اور اپنے کہے کے مُطابِق وہ لِباس اور گھوڑا لے اور مرد کَی یہُودی سے جو بادشاہ کے پھاٹک پر بَیٹھا ہے اَیسا ہی کر ۔ جو کُچھ تُو نے کہا ہے اُس میں کُچھ بھی کمی نہ ہونے پائے۔
  • سو ہامان نے وہ لِباس اور گھوڑا لِیا اور مرد کَی کو مُلبّس کر کے گھوڑے پر سوار شہر کے شارِع عام میں پِھرایا اور اُس کے آگے آگے مُنادی کرتا گیا کہ جِس شخص کی تعظِیم بادشاہ کرنا چاہتا ہے اُس سے اَیسا ہی کِیا جائے گا۔
  • اور مرد کَی تو پِھر بادشاہ کے پھاٹک پر لَوٹ آیا پر ہامان آزُردہ اور سر ڈھانکے ہُوئے جلدی جلدی اپنے گھر گیا۔
  • اور ہامان نے اپنی بِیوی زرِش اور اپنے سب دوستوں کو ایک ایک بات جو اُس پر گُذری تھی بتائی ۔ تب اُس کے دانِش مندوں اور اُس کی بِیوی زرِ ش نے اُس سے کہا اگر مرد کَی جِس کے آگے تُو پست ہونے لگا ہے یہُودی نسل میں سے ہے تو تُو اُس پر غالِب نہ ہو گا بلکہ اُس کے آگے ضرُور پست ہوتا جائے گا۔
  • وہ اُس سے ابھی باتیں کر ہی رہے تھے کہ بادشاہ کے خواجہ سرا آ گئے اور ہامان کو اُس جشن میں لے جانے کی جلدی کی جِسے آستر نے تیّار کِیا تھا۔
  • سو بادشاہ اور ہامان آئے کہ آستر ملِکہ کے ساتھ کھائیں پِئیں۔
  • اور بادشاہ نے دُوسرے دِن ضِیافت پر مَے نوشی کے وقت آستر سے پِھر پُوچھا آستر ملِکہ تیرا کیا سوال ہے؟ وہ منظُور ہو گا اور تیری کیا درخواست ہے؟ آدھی سلطنت تک وہ پُوری کی جائے گی۔
  • آستر ملِکہ نے جواب دِیا اَے بادشاہ اگر مَیں تیری نظر میں مقبُول ہُوں اور بادشاہ کو منظُور ہو تو میرے سوال پر میری جان بخشی ہو اور میری درخواست پر میری قَوم مُجھے مِلے۔
  • کیونکہ مَیں اور میرے لوگ ہلاک اور قتل کِئے جانے اور نیست و نابُود ہونے کو بیچ دِئے گئے ہیں۔اگر ہم لوگ غُلام اور لَونڈیاں بننے کے لِئے بیچ ڈالے جاتے تو مَیں چُپ رہتی اگرچہ اُس دُشمن کو بادشاہ کے نُقصان کا مُعاوضہ دینے کا مقدُور نہ ہوتا۔
  • تب اخسویر س بادشاہ نے آستر ملِکہ سے کہا وہ کَون ہے اور کہاں ہے جِس نے اپنے دِل میں اَیسا خیال کرنے کی جُرأت کی؟۔
  • آستر نے کہا وہ مُخالِف اور وہ دُشمن یِہی خبِیث ہامان ہے ۔ تب ہامان بادشاہ اور ملِکہ کے حضُور ہِراسان ہُؤا۔
  • اور بادشاہ غضبناک ہو کر مَے نوشی سے اُٹھا اور محلّ کے باغ میں چلا گیا اور ہامان آستر ملِکہ سے اپنی جان بخشی کی درخواست کرنے کو اُٹھ کھڑا ہُؤا کیونکہ اُس نے دیکھا کہ بادشاہ نے میرے خِلاف بدی کی ٹھان لی ہے۔
  • اور بادشاہ محلّ کے باغ سے لَوٹ کر مَے نوشی کی جگہ آیا اور ہامان اُس تخت کے اُوپر جِس پر آستر بَیٹھی تھی پڑا تھا ۔ تب بادشاہ نے کہا کیا یہ گھر ہی میں میرے سامنے ملِکہ پر جبر کرنا چاہتا ہے؟ اِس بات کا بادشاہ کے مُنہ سے نِکلنا تھا کہ اُنہوں نے ہامان کا مُنہ ڈھانک دِیا۔
  • پِھراُن خواجہ سراؤں میں سے جو خِدمت کرتے تھے ایک خواجہ سرا خربُونا ہ نے عرض کی کہ حضُور! اِس کے عِلاوہ ہامان کے گھر میں وہ پچاس ہاتھ اُونچی سُولی کھڑی ہے جِس کو ہامان نے مرد کَی کے لِئے تیّار کِیا جِس نے بادشاہ کے فائِدہ کی بات بتائی ۔ بادشاہ نے فرمایا کہ اُسے اُس پر ٹانگ دو۔
  • سو اُنہوں نے ہامان کو اُسی سُولی پر جو اُس نے مرد کَی کے لِئے تیّار کی تھی ٹانگ دِیا ۔ تب بادشاہ کا غُصّہ ٹھنڈا ہُؤا۔
  • اُسی دِن اخسویر س بادشاہ نے یہُودیوں کے دُشمن ہامان کا گھر آستر ملِکہ کو بخشا اور مرد کَی بادشاہ کے سامنے آیا کیونکہ آستر نے بتا دِیا تھا کہ اُس کا اُس سے کیا رِشتہ تھا۔
  • اور بادشاہ نے اپنی انگُوٹھی جو اُس نے ہامان سے لے لی تھی اُتار کر مرد کَی کو دی اور آستر نے مرد کَی کو ہاما ن کے گھر پر مُختار بنا دِیا۔
  • اور آستر نے پِھر بادشاہ کے حضُور عرض کی اور اُس کے قدموں پر گِری اور آنسُو بہا بہا کر اُس کی مِنّت کی کہ ہامان اجاجی کی بدخواہی اور سازِش کو جو اُس نے یہُودیوں کے برخِلاف کی تھی باطِل کر دے۔
  • تب بادشاہ نے آستر کی طرف سُنہلا عصا بڑھایا ۔ سو آستر بادشاہ کے حضُور اُٹھ کھڑی ہُوئی۔
  • اور کہنے لگی کہ اگر بادشاہ کو منظُور ہو اور مَیں اُس کی نظر میں مقبُول ہُوں اور یہ بات بادشاہ کو مُناسِب معلُوم ہو اور مَیں اُس کی نِگاہ میں پِیاری ہُوں تو اُن فرمانوں کو منسُوخ کرنے کو لِکھا جائے جِن کو اجاجی ہمّدا تا کے بیٹے ہامان نے اُن سب یہُودیوں کو ہلاک کرنے کے لِئے جو بادشاہ کے سب صُوبوں میں بستے ہیں تجوِیز کِیا تھا۔
  • کیونکہ مَیں اُس بلا کو جو میری قَوم پر نازِل ہو گی کیونکر دیکھ سکتی ہُوں؟ یا کَیسے مَیں اپنے رِشتہ داروں کی ہلاکت دیکھ سکتی ہُوں؟۔
  • تب اخسویر س بادشاہ نے آستر ملِکہ اور مرد کَی یہُودی سے کہا کہ دیکھو مَیں نے ہامان کا گھر آستر کو بخشا ہے اور اُسے اُنہوں نے سُولی پر ٹانگ دِیا ہے اِس لِئے کہ اُس نے یہُودیوں پر ہاتھ چلایا۔
  • تُم بھی بادشاہ کے نام سے یہُودیوں کو جَیسا چاہتے ہو لِکھو اور اُس پر بادشاہ کی انگُوٹھی سے مُہر کرو کیونکہ جو نوِشتہ بادشاہ کے نام سے لِکھا جاتا ہے اور اُس پر بادشاہ کی انگُوٹھی سے مُہر کی جاتی ہے اُسے کوئی منسُوخ نہیں کر سکتا۔
  • سو اُسی وقت تِیسرے مہِینے یعنی سَیوا ن مہِینے کی تئیسوِیں تارِیخ کو بادشاہ کے مُنشی طلب کِئے گئے اور جو کُچھ مرد کَی نے ہندو ستان سے کُوش تک ایک سَو ستائِیس صُوبوں کے یہُودیوں اور نوّابوں اور حاکِموں اور صُوبوں کے امِیروں کو حُکم دِیا وہ سب ہر صُوبہ کو اُسی کے حرُوف اور ہر قَوم کو اُسی کی زُبان اور یہُودیوں کو اُن کے حرُوف اور اُن کی زُبان کے مُطابِق لِکھا گیا۔
  • اور اُس نے اخسویر س بادشاہ کے نام سے خط لِکھے اور بادشاہ کی انگُوٹھی سے اُن پر مُہر کی اور اُن کو سوارہرکاروں کے ہاتھ روانہ کِیا جو عُمدہ نسل کے تیز رفتار شاہی گھوڑوں پر سوار تھے۔
  • اِن میں بادشاہ نے یہُودیوں کو جو ہر شہر میں تھے اِجازت دی کہ اِکٹّھے ہو کر اپنی جان بچانے کے لِئے مُقابلہ پر اڑ جائیں اور اُس قَوم اور اُس صُوبہ کی ساری فَوج کو جو اُن پر اور اُن کے چھوٹے بچّوں اور بِیویوں پر حملہ آور ہو ہلاک اور قتل کریں اور نیست و نابُود کر دیں اور اُن کا مال لُوٹ لیں۔
  • یہ اخسویر س بادشاہ کے سب صُوبوں میں بارھویں مہِینے یعنی ادار مہِینے کی تیرھوِیں تارِیخ کو ایک ہی دِن میں ہو۔
  • اِس تحرِیر کی ایک ایک نقل سب قَوموں کے لِئے شائِع کی گئی کہ اِس فرمان کا اِعلان ہر صُوبہ میں کِیا جائے تاکہ یہُودی اِس دِن اپنے دُشمنوں سے اپنا اِنتقام لینے کو تیّار رہیں۔
  • سو وہ ہرکارے جو تیز رفتار شاہی گھوڑوں پر سوار تھے روانہ ہُوئے اور بادشاہ کے حُکم کی وجہ سے تیز نِکلے چلے گئے اور وہ فرمان قصرِ سوسن میں دِیا گیا۔
  • اور مرد کَی بادشاہ کے حضُور سے آسمانی اور سفید رنگ کا شاہانہ لِباس اور سونے کا ایک بڑا تاج اور کتانی اور ارغوانی خِلعت پہنے نِکلا اور سوسن شہر نے نعرہ مارا اور خُوشی منائی۔
  • یہُودیوں کو رَونق اور خُوشی اور شادمانی اور عِزّت حاصِل ہُوئی۔
  • اور ہر صُوبہ اور ہر شہر میں جہاں کہِیں بادشاہ کا حُکم اور اُس کا فرمان پُہنچا یہُودیوں کو خُرّمی اور شادمانی اور عِید اور خُوشی کا دِن نصِیب ہُؤا اور اُس مُلک کے لوگوں میں سے بُہتیرے یہُودی ہو گئے کیونکہ یہُودیوں کا خَوف اُن پر چھا گیا تھا۔
  • اب بارھویں مہِینے یعنی ادار مہِینے کی تیرھوِیں تاریخ کو جب بادشاہ کے حُکم اور فرمان پر عمل کرنے کا وقت نزدِیک آیا اور اُس دِن یہُودیوں کے دُشمنوں کو اُن پر غالِب ہونےکی اُمّید تھی حالانکہ برعکس اِس کے یہ ہُؤا کہ یہُودیوں نے اپنے نفرت کرنے والوں پر غلبہ پایا۔
  • تو اخسویر س بادشاہ کے سب صُوبوں کے یہُودی اپنے اپنے شہر میں اِکٹّھے ہُوئے کہ اُن پر جو اُن کا نُقصان چاہتے تھے ہاتھ چلائیں اور کوئی آدمی اُن کا سامنا نہ کر سکا کیونکہ اُن کا خَوف سب قَوموں پر چھا گیا تھا۔
  • اور صُوبوں کے سب امِیروں اور نوّابوں اور حاکِموں اور بادشاہ کے کارگُذاروں نے یہُودیوں کی مدد کی اِس لِئے کہ مرد کَی کا رُعب اُن پر چھا گیا تھا۔
  • کیونکہ مرد کَی شاہی محلّ میں مُعزّز تھا اور سب صُوبوں میں اُس کی شُہرت پَھیل گئی تھی اِس لِئے کہ یہ مَرد یعنی مرد کَی بڑھتا ہی چلا گیا۔
  • اور یہُودیوں نے اپنے سب دُشمنوں کو تلوار کی دھار سے کاٹ ڈالا اور قتل اور ہلاک کِیا اور اپنے نفرت کرنے والوں سے جو چاہا کِیا۔
  • اور قصرِ سوسن میں یہُودیوں نے پانچ سَو آدمِیوں کو قتل اور ہلاک کِیا۔
  • اور پرشندا تا اور دلفُو ن اور اسپا تا۔
  • اور پورا تا اور ادلیا ہ اور ارِد تا۔
  • اور پرمشتا اور ارِیسیَ اور ارِدَ ی اور وَیزا تا۔
  • یعنی یہُودیوں کے دُشمن ہامان بِن ہمّدا تا کے دسوں بیٹوں کو اُنہوں نے قتل کِیا پر لُوٹ پر اُنہوں نے ہاتھ نہ بڑھایا۔
  • اُسی دِن اُن لوگوں کا شُمار جو قصرِ سوسن میں قتل ہُوئے بادشاہ کے حضُور پُہنچایا گیا۔
  • اور بادشاہ نے آستر ملِکہ سے کہا کہ یہُودیوں نے قصرِ سوسن ہی میں پانچ سَو آدمِیوں اور ہامان کے دسوں بیٹوں کو قتل اور ہلاک کِیا ہے تو بادشاہ کے باقی صُوبوں میں اُنہوں نے کیا کُچھ نہ کِیا ہو گا؟ اب تیرا کیا سوال ہے؟ وہ منظُور ہو گا اور تیری اَور کیا درخواست ہے؟ وہ پُوری کی جائے گی۔
  • آستر نے کہا اگر بادشاہ کو منظُور ہو تو اُن یہُودیوں کو جو سوسن میں ہیں اِجازت مِلے کہ آج کے فرمان کے مُوافِق کل بھی کریں اور ہامان کے دسوں بیٹے سُولی پر چڑھائے جائیں۔
  • سو بادشاہ نے حُکم دِیا کہ اَیسا ہی کِیا جائے اور سوسن میں اُس فرمان کا اِعلان کِیا گیا اور ہامان کے دسوں بیٹوں کو اُنہوں نے ٹانگ دِیا۔
  • اور وہ یہُودی جو سوسن میں رہتے تھے اَدار مہِینے کی چودھوِیں تارِیخ کو اِکٹّھے ہُوئے اور اُنہوں نے سوسن میں تِین سَو آدمِیوں کو قتل کِیا پر لُوٹ کے مال کو ہاتھ نہ لگایا۔
  • اور باقی یہُودی جو بادشاہ کے صُوبوں میں رہتے تھے اِکٹّھے ہو کر اپنی اپنی جان بچانے کے لِئے مُقابلہ کو اڑ گئے اور اپنے دُشمنوں سے آرام پایا اور اپنے نفرت کرنے والوں میں سے پچھتّر ہزار کو قتل کِیا پر لُوٹ پر اُنہوں نے ہاتھ نہ بڑھایا۔
  • یہ ادار مہِینے کی تیرھوِیں تارِیخ تھی اور اُسی کی چَودھوِیں تارِیخ کو اُنہوں نے آرام کِیا اور اُسے ضِیافت اور خُوشی کا دِن ٹھہرایا۔
  • پر وہ یہُودی جو سوسن میں تھے اُس کی تیرھوِیں اور چودھوِیں تارِیخ کو اِکٹّھے ہُوئے اور اُس کی پندرھوِیں تارِیخ کو آرام کِیا اور اُسے ضِیافت اور خُوشی کا دِن ٹھہرایا۔
  • اِس لِئے دیہاتی یہُودی جو بے فصِیل بستِیوں میں رہتے ہیں ادار مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو شادمانی اور ضِیافت کا اور خُوشی کا اور ایک دُوسرے کو تُحفے بھیجنے کا دِن مانتے ہیں۔
  • اور مرد کَی نے یہ سب احوال لِکھ کر اُن یہُودیوں کو جو اخسویر س بادشاہ کے سب صُوبوں میں کیا نزدِیک کیا دُور رہتے تھے خط بھیجے۔
  • تاکہ اُن کو تاکِید کرے کہ وہ ادار مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو اور اُسی کی پندرھوِیں کو سال بسال۔
  • اَیسے دِنوں کی طرح مانیں جِن میں یہُودیوں کو اپنے دُشمنوں سے چَین مِلا اور وہ مہِینے اُن کے لِئے غم سے شادمانی میں اور ماتم سے خُوشی کے دِن میں مُبدّل ہُؤا اِس لِئے وہ اُن کو ضِیافت اور خُوشی اور آپس میں تُحفے بھیجنے اور غرِیبوں کو خَیرات دینے کے دِن ٹھہرائیں۔
  • یہُودیوں نے جَیسا شرُوع کِیا تھا اور جَیسا مرد کَی نے اُن کو لِکھا تھا وَیسا ہی کرنے کا ذِمّہ لِیا۔
  • کیونکہ اجاجی ہمّدا تا کے بیٹے ہامان سب یہُودیوں کے دُشمن نے یہُودیوں کے خِلاف اُن کو ہلاک کرنے کی تدبِیر کی تھی اور اُس نے پُور یعنی قُرعہ ڈالا تھا کہ اُن کو نابُود اور ہلاک کرے۔
  • پر جب وہ مُعاملہ بادشاہ کے سامنے پیش ہُؤا تو اُس نے خطوں کے ذرِیعہ سے حُکم کِیا کہ وہ بُری تجوِیز جو اُس نے یہُودیوں کے برخِلاف کی تھی اُلٹی اُس ہی کے سر پر پڑے اور وہ اور اُس کے بیٹے سُولی پر چڑھائے جائیں۔
  • اِس لِئے اُنہوں نے اُن دِنوں کو پُور کے نام کے سبب سے پُورِیم کہا ۔ سو اِس خط کی سب باتوں کے سبب سے اور جو کُچھ اُنہوں نے اِس مُعاملہ میں خُود دیکھا تھا اور جو اُن پر گُذرا تھا اُس کے سبب سے بھی۔
  • یہُودیوں نے ٹھہرا دِیا اور اپنے اُوپر اور اپنی نسل کے لِئے اور اُن سبھوں کے لِئے جو اُن کے ساتھ مِل گئے تھے یہ ذِمّہ لِیا تاکہ بات اٹل ہو جائے کہ وہ اُس خط کی تحرِیر کے مُطابِق ہر سال اُن دونوں دِنوں کو مُقرّرہ وقت پر مانیں گے۔
  • اور یہ دِن پُشت در پُشت ہر خاندان اور صُوبہ اور شہر میں یاد رکھّے اور مانے جائیں گے اور پُورِیم کے دِن یہُودیوں میں کبھی مَوقُوف نہ ہوں گے نہ اُن کی یادگار اُن کی نسل سے جاتی رہے گی۔
  • اور ا بیجِیل کی بیٹی آستر ملِکہ اور یہُودی مرد کَی نے پُورِیم کے باب کے خط پر زور دینے کے لِئے پُورے اِختیار سے لِکھا۔
  • اور اُس نے سلامتی اور سچّائی کی باتیں لِکھ کر اخسویر س کی مملکت کے ایک سَو ستائِیس صُوبوں میں سب یہُودیوں کے پاس خط بھیجے۔
  • تاکہ پُورِیم کے اِن دِنوں کو اُن کے مُقرّرہ وقت کے لِئے برقرار کرے جَیسا یہُودی مرد کَی اور آستر ملِکہ نے اُن کو حُکم کِیا تھا اور جَیسا اُنہوں نے اپنے اور اپنی نسل کے لِئے روزہ رکھنے اور ماتم کرنے کے بارے میں ٹھہرایا تھا۔
  • اور آستر کے حُکم سے پُورِیم کی اِن رسموں کی تصدِیق ہُوئی اور یہ کِتاب میں لِکھ لِیا گیا۔
  • اور اخسویر س بادشاہ نے زمِین پر اور سمُندر کے جزیروں پر خراج مُقرّر کِیا۔
  • اور اُس کے زور اور اِقتدار کے سب کام اور مرد کَی کی عظمت کا مُفصّل حال جہاں تک بادشاہ نے اُسے ترقّی دی تھی کیا وہ مادَی اور فار س کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔
  • کیونکہ یہُودی مرد کَی اخسویر س بادشاہ سے دُوسرے درجہ پر تھا اور سب یہُودیوں میں مُعزّز اور اپنے بھائیوں کی ساری جماعت میں مقبُول تھا اور اپنی قَوم کا خَیر خواہ رہا اور اپنی ساری اَولاد سے سلامتی کی باتیں کرتا تھا۔
  • تُم بنی اِسرائیل سے کہو کہ زمِین کے سب حَیوانات میں سے جِن جانوروں کو تُم کھا سکتے ہو وہ یہ ہیں۔
  • سامرؔیہ اور یروشلیِم کی بابت خُداوند کا کلام جو شاہانِ یہُوداؔہ یُوتام و آخز و حِزقِیاہ کے ایاّم میں مِیکاؔہ مورشتی پر رویا میں نازِل ہُؤا۔:-
  • جو لوگ تارِیکی میں چلتے تھے اُنہوں نے بڑی روشنی دیکھی۔ جو مَوت کے سایہ کے مُلک میں رہتے تھے اُن پر نُور چمکا۔
  • تُو نے قَوم کو بڑھایا۔ تُو نے اُن کی شادمانی کو زِیادہ کِیا۔ وہ تیرے حضُور اَیسے خُوش ہیں جَیسے فصل کاٹتے وقت اور غنِیمت کی تقسِیم کے وقت لوگ خُوش ہوتے ہیں۔
  • کیونکہ تُو نے اُن کے بوجھ کے جُوئے اور اُن کے کندھے کے لٹھ اور اُن پر ظُلم کرنے والے کے عصا کو اَیسا توڑا ہے جَیسا مِدیاؔن کے دِن میں کِیا تھا۔
  • کیونکہ جنگ میں مُسلّح مَردوں کے تمام سِلاح اور خُون آلُودہ کپڑے جلانے کے لِئے آگ کا اِیندھن ہوں گے۔
  • اِس لِئے ہمارے لِئے ایک لڑکا تولُّد ہُؤا اور ہم کو ایک بیٹا بخشا گیا اور سلطنت اُس کے کندھے پر ہو گی اور اُس کا نام عجِیب مُشِیر خُدایِ قادِر ابدِیت کا باپ سلامتی کا شاہزادہ ہو گا۔
  • اُس کی سلطنت کے اِقبال اور سلامتی کی کُچھ اِنتہا نہ ہو گی۔ وہ داؤُد کے تخت اور اُس کی مُملکت پر آج سے ابد تک حُکمران رہے گا اور عدالت اور صداقت سے اُسے قِیام بخشے گا ربُّ الافواج کی غیُوری یہ کرے گی۔
  • خُداوند نے یعقُوبؔ کے پاس پَیغام بھیجا اور وہ اِسرائیل پر نازِل ہُؤا۔
  • اور سب لوگ معلُوم کریں گے یعنی بنی اِفرائِیم اور اہلِ سامرؔیہ جو تکبُّر اور سخت دِلی سے کہتے ہیں۔
  • کہ اِینٹیں گِر گئِیں پر ہم تراشے ہُوئے پتّھروں کی عِمارت بنائیں گے۔ گُولر کے درخت کاٹے گئے پر ہم دیودار لگائیں گے۔
  • اِس لِئے خُداوند رضِین کی مُخالِف گُروہوں کو اُن پر چڑھا لائے گا اور اُن کے دُشمنوں کو خُود مُسلّح کرے گا
  • آگے ارامی ہوں گے اور پِیچھے فلِستی اور وہ مُنہ پسار کر اِسرائیل کو نِگل جائیں گے۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔
  • تَو بھی لوگ اپنے مارنے والے کی طرف نہ پِھرے اور ربُّ الافواج کے طالِب نہ ہُوئے۔
  • اِس لِئے خُداوند اِسرائیل کے سر اور دُم اور خاص و عام کو ایک ہی دِن میں کاٹ ڈالے گا۔
  • بزُرگ اور عِزّت دار آدمی سر ہے اور جو نبی جُھوٹی باتیں سِکھاتا ہے وُہی دُم ہے۔
  • کیونکہ جو اِن لوگوں کے پیشوا ہیں اِن سے خطاکاری کراتے ہیں اور اُن کے پَیرو نِگلے جائیں گے۔
  • پس خُداوند اُن کے جوانوں سے خُوشنُود نہ ہو گا اور وہ اُن کے یتِیموں اور اُن کی بیواؤں پر کبھی رحم نہ کرے گا کیونکہ اُن میں ہر ایک بے دِین اور بدکردار ہے اور ہر ایک مُنہ حماقت اُگلتا ہے باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔
  • کیونکہ شرارت آگ کی طرح جلاتی ہے۔ وہ خس و خار کو کھا جاتی ہے بلکہ وہ جنگل کی گُنجان جھاڑِیوں میں شُعلہ زن ہوتی ہے اور وہ دُھوئیں کے بادل میں اُوپر کو اُڑ جاتی ہیں۔
  • ربُّ الافواج کے قہر سے یہ مُلک جلایا گیا ہے اور لوگ اِیندھن کی مانِند ہیں۔ کوئی اپنے بھائی پر رحم نہیں کرتا۔
  • اور کوئی دہنی طرف سے چِھینے گا پر بُھوکا رہے گا اور وہ بائِیں طرف سے کھائے گا پر سیر نہ ہو گا۔ اُن میں سے ہر ایک آدمی اپنے بازُو کا گوشت کھائے گا۔
  • منسّی اِفرائِیم کا اور اِفرائِیم منسّی کا اور وہ مِل کر یہُوداؔہ کے مُخالِف ہوں گے۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔
  • اور تُمہارا عہد جو مَوت سے ہُؤا منسُوخ ہو جائے گا اور تُمہارا پَیمان جو پاتال سے ہُؤا قائِم نہ رہے گا۔ جب سزا کا سَیلاب آئے گا تو تُم کو پامال کرے گا۔
  • اور گُذرتے وقت تُم کو بہا لے جائے گا۔ ہر صُبح اور شب و روز آئے گا بلکہ اُس کا چرچا سُننا بھی خوفناک ہو گا۔
  • کیونکہ پلنگ اَیسا چھوٹا ہے کہ آدمی اُس پر دراز نہیں ہو سکتا اور لِحاف اَیسا تنگ ہے کہ وہ اپنے آپ کو اُس میں لِپیٹ نہیں سکتا۔
  • کیونکہ خُداوند اُٹھے گا جَیسا کوہِ پراضِیم میں اور وہ غضب ناک ہو گا جَیسا جِبعُوؔن کی وادی میں تاکہ اپنا کام بلکہ اپنا عجِیب کام کرے اور اپنا کام ہاں اپنا انوکھا کام پُورا کرے۔
  • سو اب تُم ٹھٹّھا نہ کرو۔ ایسا نہ ہو کہ تُمہارے بند سخت ہو جائیں کیونکہ مَیں نے خُداوند ربُّ الافواج سے سُنا ہے کہ اُس نے کامِل اور مصمّم اِرادہ کِیا ہے کہ ساری سرزمِین کو تباہ کرے۔
  • کان لگا کر میری آواز سُنو۔ شِنوا ہو کر میری بات پر دِل لگاؤ۔
  • کیا کِسان بونے کے لِئے ہر روز ہل چلایا کرتا ہے؟ کیا وہ ہر وقت اپنی زمِین کو کھودتا اور اُس کے ڈھیلے پھوڑا کرتا ہے؟
  • جب اُس کو ہموار کر چُکا تو کیا وہ اجوائِن کو نہیں چِھینٹتا اور زِیرہ کو ڈال نہیں دیتا اور گیہُوں کو قِطاروں میں نہیں بوتا اور جَو کو اُس کے مُعیّن مکان میں اور کٹھیا گیہُوں کو اُس کی خاص کِیاری میں نہیں بوتا؟
  • کیونکہ اُس کا خُدا اُس کو تربِیّت کر کے اُسے سِکھاتا ہے۔
  • کہ اجوائِن کو داؤنے کے ہینگے سے نہیں داؤتے اور زِیرے کے اُوپر گاڑی کے پہئے نہیں گُھماتے بلکہ اجوائِن کو لاٹھی سے جھاڑتا ہے اور زِیرے کو چھڑی سے۔
  • روٹی کے غلّہ پر دائیں چلاتا ہے لیکن وہ ہمیشہ اُسے کُوٹتا نہیں رہتا اور اپنی گاڑی کے پہیوں اور گھوڑوں کو اُس پر ہمیشہ پِھراتا نہیں رہتا۔ وہ اُسے سراسر نہیں کُچلے گا۔
  • یہ بھی ربُّ الافواج سے مُقرّر ہُؤا ہے جِس کی مصلحت عجِیب اور دانائی عظِیم ہے۔
  • کوئی اِنصاف کی بات پیش نہیں کرتا اور کوئی سچّائی سے حُجّت نہیں کرتا۔ وہ بطالت پر توکُّل کرتے ہیں اور جُھوٹ بولتے ہیں۔ وہ زِیان کاری سے باردار ہو کر بدکرداری کو جنم دیتے ہیں۔
  • وہ افعی کے انڈے سیتؔے اور مکڑی کا جالا تنتے ہیں۔ جو اُن کے انڈوں میں سے کُچھ کھائے مَر جائے گا اور جو اُن میں سے توڑا جائے اُس سے افعی نِکلے گا۔
  • اُن کے جالے سے پوشاک نہیں بنے گی۔ وہ اپنی دست کاری سے مُلبّس نہ ہوں گے۔ اُن کے اعمال بدکرداری کے ہیں اور ظُلم کا کام اُن کے ہاتھوں میں ہے۔
  • اُن کے پاؤں بدی کی طرف دَوڑتے ہیں اور وہ بے گُناہ کا خُون بہانے کے لِئے جلدی کرتے ہیں۔ اُن کے خیالات بدکرداری کے ہیں۔ تباہی اور ہلاکت اُن کی راہوں میں ہے۔
  • وہ سلامتی کا راستہ نہیں جانتے اور اُن کی روِش میں اِنصاف نہیں۔ وہ اپنے لِئے ٹیڑھی راہ بناتے ہیں۔ جو کوئی اُس میں جائے گا سلامتی کو نہ دیکھے گا۔
  • اِس لِئے اِنصاف ہم سے دُور ہے اور صداقت ہمارے نزدِیک نہیں آتی۔ ہم نُور کا اِنتظار کرتے ہیں پر دیکھو تارِیکی ہے اور رَوشنی کا پر اندھیرے میں چلتے ہیں۔
  • ہم دِیوار کو اندھے کی طرح ٹٹولتے ہیں۔ ہاں یُوں ٹٹولتے ہیں کہ گویا ہماری آنکھیں نہیں۔ ہم دوپہر کو یُوں ٹھوکر کھاتے ہیں گویا رات ہو گئی۔ ہم تندرُستوں کے درمِیان گویا مُردہ ہیں۔
  • ہم سب کے سب رِیچھوں کی مانِند غُرّاتے ہیں اور کبُوتروں کی طرح کُڑھتے ہیں۔ ہم اِنصاف کی راہ تکتے ہیں پر وہ کہِیں نہیں اور نجات کے مُنتظِر ہیں پر وہ ہم سے دُور ہے۔
  • کیونکہ ہماری خطائیں تیرے حضُور بُہت ہیں اور ہمارے گُناہ ہم پر گواہی دیتے ہیں کیونکہ ہماری خطائیں ہمارے ساتھ ہیں۔ اور ہم اپنی بدکرداری کو جانتے ہیں۔
  • کہ ہم نے خطا کی۔ خُداوند کا اِنکار کِیا اور اپنے خُدا کی پَیروی سے برگشتہ ہو گئے۔ ہم نے ظُلم اور سرکشی کی باتیں کِیں اور دِل میں باطِل تصوُّر کر کے دروغ گوئی کی۔
  • عدالت ہٹائی گئی اور اِنصاف دُور کھڑا ہو رہا۔ صداقت بازار میں گِر پڑی اور راستی داخِل نہیں ہو سکتی۔
  • ہاں راستی گُم ہو گئی اور وہ جو بدی سے بھاگتا ہے شِکار ہو جاتا ہے۔ خُداوند نے یہ دیکھا اور اُس کی نظر میں بُرا معلُوم ہُؤا کہ عدالت جاتی رہی۔
  • اور اُس نے دیکھا کہ کوئی آدمی نہیں اور تعجُّب کِیا کہ کوئی شفاعت کرنے والا نہیں اِس لِئے اُسی کے بازُو نے اُس کے لِئے نجات حاصِل کی اور اُسی کی راست بازی نے اُسے سنبھالا۔
  • ہاں اُس نے راست بازی کا بکتر پہنا اور نجات کا خود اپنے سر پر رکھّا اور اُس نے لِباس کی جگہ اِنتقام کی پوشاک پہنی اور غَیرت کے جُبّہ سے مُلبّس ہُؤا۔
  • وہ اُن کو اُن کے اعمال کے مُطابِق جزا دے گا۔ اپنے مُخالِفوں پر قہر کرے گا اور اپنے دُشمنوں کو سزا دے گا اور جزِیروں کو بدلہ دے گا۔
  • تب مغرِب کے باشِندے خُداوند کے نام سے ڈریں گے اور مشرِق کے باشِندے اُس کے جلال سے کیونکہ وہ دریا کے سَیلاب کی طرح آئے گا جو خُداوند کے دَم سے رواں ہو۔
  • اور خُداوند فرماتا ہے کہ صِیُّون میں اور اُن کے پاس جو یعقُوبؔ میں خطاکاری سے باز آتے ہیں ایک فِدیہ دینے والا آئے گا۔
  • کیونکہ اُن کے ساتھ میرا عہد یہ ہے۔ خُداوند فرماتا ہے کہ میری رُوح جو تُجھ پر ہے اور میری باتیں جو مَیں نے تیرے مُنہ میں ڈالی ہیں تیرے مُنہ سے اور تیری نسل کے مُنہ سے اور تیری نسل کی نسل کے مُنہ سے اب سے لے کر ابد تک جاتی نہ رہیں گی۔ خُداوند کا یِہی اِرشاد ہے۔
  • خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگ اِبتدا میں مِصرؔ کو گئے کہ وہاں مُسافِر ہو کر رہیں۔ اسُوریوں نے بھی بے سبب اُن پر ظُلم کِیا۔
  • پس خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اب میرا یہاں کیا کام حالانکہ میرے لوگ مُفت اسِیری میں گئے ہیں؟ وہ جو اُن پر مُسلّط ہیں للکارتے ہیں خُداوند فرماتا ہے اور ہر روز مُتواتِر میرے نام کی تکفِیر کی جاتی ہے۔
  • یقِیناً میرے لوگ میرا نام جانیں گے اور اُس روز سمجھیں گے کہ کہنے والا مَیں ہی ہُوں۔ دیکھو مَیں حاضِر ہُوں۔
  • اُس کے پاؤں پہاڑوں پر کیا ہی خُوش نُماہیں جو خُوشخبری لاتا ہے اور سلامتی کی مُنادی کرتا ہے اور خَیرِیت کی خبر اور نجات کا اِشتِہار دیتا ہے۔ جو صِیُّون سے کہتا ہے تیرا خُدا سلطنت کرتا ہے۔
  • اپنے نِگہبانوں کی آواز سُن۔ وہ اپنی آواز بُلند کرتے ہیں۔ وہ آواز مِلا کر گاتے ہیں کیونکہ جب خُداوند صِیُّون کو واپس آئے گا تو وہ اُسے رُوبرُو دیکھیں گے۔
  • اَے یروشلیِم کے وِیرانو! خُوشی سے للکارو۔ مِل کر نغمہ سرائی کرو کیونکہ خُداوند نے اپنی قَوم کو دِلاسا دِیا۔ اُس نے یروشلیِم کا فِدیہ دِیا۔
  • خُداوند نے اپنا پاک بازُو تمام قَوموں کی آنکھوں کے سامنے ننگا کِیا ہے اور زمِین سراسر ہمارے خُدا کی نجات کو دیکھے گی۔
  • اَے خُداوند کے ظرُوف اُٹھانے والو! روانہ ہو روانہ ہو۔ وہاں سے چلے جاؤ۔ ناپاک چِیزوں کو ہاتھ نہ لگاؤ۔ اُس کے درمِیان سے نِکل جاؤ اور پاک ہو۔
  • کیونکہ تُم نہ تو جلد نِکل جاؤ گے اور نہ بھاگنے والے کی طرح چلو گے کیونکہ خُداوند تُمہارا ہراول اور اِسرائیلؔ کا خُدا تُمہارا چنڈاول ہو گا۔
  • دیکھو میرا خادِم اِقبال مند ہو گا۔ وہ اعلیٰ و برتر اور نِہایت بُلند ہو گا۔
  • جِس طرح بُہتیرے تُجھ کو دیکھ کر دنگ ہو گئے (اُس کا چِہرہ ہر ایک بشر سے زائِد اور اُس کا جِسم بنی آدمؔ سے زِیادہ بِگڑ گیا تھا)۔
  • اُسی طرح وہ بُہت سی قَوموں کو پاک کرے گا۔ اور بادشاہ اُس کے سامنے خاموش ہوں گے کیونکہ جو کُچھ اُن سے کہا نہ گیا تھا وہ دیکھیں گے اور جو کُچھ اُنہوں نے سُنا نہ تھا وہ سمجھیں گے۔
  • مِیر مُغنّی کے لِئے شوشنِیم کے سُر پر بنی قورح کا مزمُور۔ مشکِیل۔ عرُوسی سرُود۔
  • میرے دِل میں ایک نفِیس مضمُون جوش مار رہا ہے۔ مَیں وُہی مضامِین سناؤُں گا جو مَیں نے بادشاہ کے حق میں قلم بند کِئے ہیں۔ میری زُبان ماہِر کاتب کا قلم ہے۔
  • تُو بنی آدمؔ میں سب سے حسِین ہے۔ تیرے ہونٹوں میں لطافت بھری ہے اِس لِئے خُدا نے تُجھے ہمیشہ کے لِئے مُبارک کِیا۔
  • اَے زبردست! تُو اپنی تلوار کو جو تیری حشمت و شَوکت ہے اپنی کمر سے حمائِل کر
  • اور سچّائی اور حِلم اور صداقت کی خاطِر اپنی شان و شَوکت میں اِقبال مندی سے سوار ہو اور تیرا دہنا ہاتھ تُجھے مُہیب کام دِکھائے گا۔
  • تیرے تِیر تیز ہیں۔ وہ بادشاہ کے دُشمنوں کے دِل میں لگے ہیں۔ اُمّتیں تیرے سامنے زیر ہوتی ہیں۔
  • اَے خُدا! تیرا تخت ابدُالآباد ہے۔ تیری سلطنت کا عصا راستی کا عصا ہے۔
  • تُو نے صداقت سے مُحبّت رکھّی اور بدکاری سے نفرت اِسی لِئے خُدا تیرے خُدا نے شادمانی کے تیل سے تُجھ کو تیرے ہمسروں سے زِیادہ مَسح کِیا ہے۔
  • تیرے ہر لِباس سے مُر اور عُود اور تج کی خُوشبُو آتی ہے۔ ہاتھی دانت کے محلّوں میں سے تاردار سازوں نے تُجھے خُوش کِیا ہے۔
  • تیری مُعزّز خواتِین میں شہزادِیاں ہیں۔ ملِکہ تیرے دہنے ہاتھ اوفِیر کے سونے سے آراستہ کھڑی ہے۔
  • اَے بیٹی! سُن۔ غَور کر اور کان لگا۔ اپنی قَوم اور اپنے باپ کے گھر کو بُھول جا
  • اور بادشاہ تیرے حسُن کا مُشتاق ہو گا۔ کیونکہ وہ تیرا خُداوند ہے تُو اُسے سِجدہ کر
  • اور صُور کی بیٹی ہدیہ لے کر حاضر ہو گی۔ قَوم کے دَولت مند تیری رضا جوئی کریں گے۔
  • بادشاہ کی بیٹی محلّ میں سر تا پا حسُن افروز ہے۔ اُس کا لِباس زربفت کا ہے۔
  • وہ بیل بُوٹے دار لِباس میں بادشاہ کے حضُور پُہنچائی جائے گی۔ اُس کی کُنواری سہیلیاں جو اُس کے پِیچھے پِیچھے چلتی ہیں تیرے سامنے حاضِر کی جائیں گی۔
  • وہ اُن کو خُوشی اور خُرمی سے لے آئیں گے۔ وہ بادشاہ کے محلّ میں داخِل ہوں گی۔
  • تیرے بیٹے تیرے باپ دادا کے جانشِین ہوں گے جِن کو تُو تمام رُویِ زمِین پر سردار مُقرّر کرے گا۔
  • مَیں تیرے نام کی یاد کو نسل در نسل قائِم رکھُّوں گا۔ اِس لِئے اُمّتیں ابدُالآباد تیری شُکرگُذاری کریں گی۔
  • مُستقبل کی ہیکل کی رویا(۳۵:۴۸-۱:۴۰)
  • دانی ایل اور اُس کے سا تھیو ں کے واقعا ت
  • دانی ایل اپنی رویاؤں کا بیان کرتا ہے